You are on page 1of 595

‫‪Page 1 of 595‬‬

‫‪URDU NOVEL BANK‬‬

‫شری ِک حیات‬
‫ازقلم ب ن ِت اس مل‬
‫م‬‫ک‬‫م‬
‫ل یاول‬

‫یاول بییک و بب پر سا ئع ہونے والے تمام یاولز کے جملہ و حقوق تمعہ مصنفہ کے یام‬
‫محقوظ ہے۔ خالف ورزی کرنے والے کے خالف قانونی خارہ جونی کی خا سکتی ہے۔ اگر‬
‫آپ ابتی تحرپر یاول بییک پر سا ئع کروایا خا ہتے ہیں نو اردو میں یابپ کر کے ہمیں سییڈ‬
‫کردیں۔ آپ کی تحرپر یاول بییک و بب پر سا ئع کردی خانے گی۔‬

‫‪E-mail : pdfnovelbank@gmail.com‬‬
‫‪WhatsApp : 92 306 1756508‬‬

‫یاول بییک اب نظامیہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 2 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬

‫وہ بستر پر ِچت لییا ج ھت کو گھور رہا تھا خار افراد خانے کے یاوجود حیدر کی زیدگی یہ‬
‫خاردنواری میں قیدی ہوکر رہ گتی تھی اسکی محنت یک اسے اس خالت میں اسے‬
‫جھوڑ گتی تھی وہ نہیں خان یایا تھا کہ جرگہ اسے سے کیا کروایا خاہیا تھا مگر وہ یہ‬
‫خابیا تھا کہ اب جو تھی اسکی زیدگی میں آنی گی وہ عورت یام کی سے سے صرف‬
‫ئفرت ہی کرے گا اسکا وجود مترے لتے محض سٹورم میں پڑے پرانے سامان کی‬
‫طرح ہوگا جسکو آجر میں یاہر تھییک دیا خانے گا ۔" وہ اتھیں سوجو میں تھا کہ‬
‫ی‬ ‫ُ‬
‫اخایک دروازہ کھال " د کھیں آپ لوگوں نے مجھے شزا دے دی ہے یہ تح ٹو کو حیل‬
‫م‬ ‫ک‬ ‫س‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫ج‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ت‬
‫مت یں یں ہاتھ جوڑنی ہوں !! گر مخالف عورت نے ا کی النی صٹوطی‬
‫ھ‬ ‫ک‬
‫سے تھام رکھی اور اسی ایداز سے یچ کر ایدر ھییک کر دروازہ بید کردیا وہ فرش پر‬
‫ت‬ ‫ی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 3 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫گری پڑی تھی اور حیدر بستر پر لییا ہی اس لڑکی کا رویا دیکھ رہا تھا جو فرش پر ہی‬
‫سمٹ کر بیٹھ گتی تھی اور اب شر گھی ٹوں میں دنے رو رہی تھی ا ستے حید لمحے‬
‫ک‬ ‫ک‬‫ی‬
‫اسے دیکھا تھر یلییکٹ تھیک کریا آ یں بید کرگیا گر اب دھیان کہا یں اور گیا‬
‫ل‬ ‫ہ‬ ‫م‬ ‫ھ‬
‫تھا اسلتے تھر اسے دیکھیا لگا " کیا تم رویا بید کر سکتی ہو مجھے سویا ہے ؟" رویا نے‬
‫تھ نگا چہرا اتھا کر اسے دیکھا جو بستر پر لییا اسے خکم دے رہا تھا " کیسا نے جس‬
‫ابسان ہے اتھیا تھی صروری نہیں سمجھا !" ا بتے کتڑے سیٹھالتی وہ اتھی اور اسکے‬
‫فربب خل دی اور ہاتھ جوڑ کر کھڑی ہوگتی " میں آپ کے سا متے ہاتھ جوڑنی ہوں‬
‫جرگے نے مجھے شزا دے دی ہے نو تحیاور کو تخش دیں وہ تچہ تھا غلطی ہوگتی اس‬
‫سے میں ساری زیدگی آیکی غالمی کروں گی آپ جو کہیں گے میں کروں گی مگر یلتز‬
‫تحیاور کو تخش دیں اسے نولیس میں یہ دیں آپ ایک یار بیحے خل کر سب کو بیا‬
‫دیں ؟" حیدر نے چترت سے اسے دیکھا " خل کر تمہیں مترے یارے میں بیہ تھی‬
‫ہے ؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 4 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“جی آپ حیدر ہیں اور میں آیکی غالمی میں آنی ہوں میں ونی ہوں آ یکے ساتھ مجھے‬
‫کونی مسیلہ نہیں ہے پر یلتز تحیاور کو تخالیں میں ا یکے پتر یکڑنی ہوں !" ا ستے اسکے‬
‫کمیل میں جھتے پتر یکڑ لتے تھے جسے حیدر نے بیجھے کرنے کے لتے ہالیا تھی نہیں‬
‫تھا جسے دیکھ کر وہ اس سے اور ید گمان ہوگتی تھی ابتی اکڑ ہے کہ لڑکی پتر یکڑ کر‬
‫ی‬ ‫ی‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫ب‬
‫کھڑی ہے اور وہ م نع تھی نہیں کررہا پتر ہی ھے کرلے " لتز ا ک یار ل کر‬
‫خ‬

‫ا بتے چخا سے کہہ دیں کہ تحیاور کو نولیس میں یہ دیں !" حیدر نے یاگوری سے‬
‫اسے دیکھا " ہاتھ ہیابیں ! ا ستے فورا ہاتھ ہیا دنے چب حیدر کو کمیل سیدھا کرنے‬
‫دیکھا " یلتز تخش دیں یلتز ایک یار خل کر نولیس سے یات کرلیں تھر آپ جو کہیں‬
‫گے میں کروں گی یلتز ! اسکی آوازوں سے بیگ آکر حیدر نے پتزاری سے اسے دیکھا‬
‫" نہیں خل سکیا میں ایاہج ہوں بیساکھی کے سہارے تھی نہیں خل سکیا ۔"‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫م ک‬
‫اسکی یات نے رویا کے پتروں کے بیحے سے ز ین یچ لی ھی‬
‫ی‬

‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔✨ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 5 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫چ ند دن پہلے‬
‫سام کا شرمتی ایدھترا یدین یارڈر کی جڑوں میں بیٹھیا خارہا تھا یاروں تھرا آسمان اور‬
‫بیحے حیک خلتی ہوا ہوا کی آواز کے ساتھ گول ٹوں کی دھڑ دھڑ آواز تھی آرہی تھی‬
‫نورے گاؤں کو طالیان کے جملے سے تخایا خارہا تھا اتھیں ئکاال خارہا تھا فوجی جوان‬
‫گھروں سے تچوں عورنوں نوڑھوں کو ئکال رہے تھے " میحر حیدر رضا کیڈبشن کیسی‬
‫ہے او ور !"‬
‫“شر نہاں کیڈبشن قلخال آؤٹ آف کنترول ہے ہم کوشش کررہے ہیں لوگوں‬
‫کو ربسک ٹو کرنے کا او ور !"‬
‫“میحر حیدر کیا آیکو اور بیلین کی صرورت ہے او ور !!”‬
‫“نو شر مترے جوان نہت تھربیلے ہیں ہم کافی یک خاالت کتڑول کرلیں گے او‬
‫ور !!"‬
‫“اوکے بیسٹ آف لک میحر او ور آبیڈ آؤٹ !!" کاڈلیس بید کرنے وہ دویارہ سے‬
‫ان پر ابیک کرنے لگا تھا جس گھر کو اتھوں نے پرغمال بیایا تھا وہاں ابیک کیا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 6 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫خارہا تھا وہاں جھے سولین موجود تھے بین عوربیں ایک مرد ایک نوڑھا اور ایک خار‬
‫سال کا تچہ حیدر کو ایکی خان تھی تخانی تھی جوانی قاپریگ میں دو طالیان مارے‬
‫گتے تھے جسکے بییحے میں اتھوں نے سولین و تمن کو مار دیا تھا اس گھر میں ایک‬
‫لمحے کو حیخ و ئکار شروع ہونی نو حیدر نے جوانوں کو م نع کردیا وہ اور خانوں کا سودہ‬
‫نہیں کر سکیا تھا ایک آجری دہست گرد تخا تھا جسکو اسے ئکالیا تھا ئغتر کونی‬
‫معصوم خان کھونے ک ٹویکہ کے گن کے بسانے پر اب جھے سال کا تچہ تھا‬
‫ا ستے ئغور ئظر اس گھر کو دیکھا نو ایک نونی کھڑکی ئظر آنی ا ستے ذبسان کے خابب‬
‫دیکھ کر کھڑکی کی طرف اسارہ کیا اور جود نہیا اسکی خابب خال گیا " دور رہو آفیسر میں‬
‫مار دوں گا اس تحے کو !‬
‫“میں تمہیں کجھ نہیں کہوں گا اس تحے کو خانے دو اسکے یدلے متری خان لے‬
‫لو !! ذبسان کھڑکی سے گھر میں داخل ہوگیا تھا وہ دہست گرد حیدر سے الجھ رہا تھا‬
‫اسلتے ذبسان کی خابب نہیں دیکھ یایا تھا جستے اسے بیجھے سے دنوچ لیا وہ گن کی‬
‫یالی تھی قانو میں کرنے کی کوشش کر رہا تھا حیدر نے سولنتز کو ئکالیا شروع کردیا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 7 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫تھا وہ تحے کو اتھانے یاہر ئکال چب اس دہست گر کی بیدوق سے ئکلی گولی سیدھی‬
‫حیدر کی رپڑھ کی ہڈی میں خا لگی تھی اسکا ابیڈومیل رتجن ایک دم نے خان گیا تھا‬
‫و گھی ٹوں کے یل زمین پر گر گیا اس آدمی کا کام ذبسان کر حکا تھا خاالت قانو‬
‫میں کر لتے گتے تھے حیدر کو ہوسپییل الیا گیا اسکی یایگیں نوب نفارم جون سے لے‬
‫ت‬ ‫س م ت‬
‫بت تھیں اتمرجیسی آپربشن سے ِڈ ک یں سی گولی ئکال لی تی ھی گر حیدر‬
‫م‬ ‫گ‬ ‫ی‬‫ھ‬

‫نہت کجھ کھو حکا تھا ڈاکتر افسوس سے یاہر انے چہاں کریل مجمد اسکا اب نظار کر‬
‫رہے تھے "آپربشن سے ایکی خان نو تخا لی گتی ہے مگر رپڑھ کی ہڈی ڈ تمج ہونے کی‬
‫وجہ سے وہ اب کٹھی خل نہیں یابیں گے اتم سوری !" ذبسان کر سی پر گر سا‬
‫گیا تھا اور کریل افسردہ تھے اتھوں نے حیدر جیسے میحر کو کھو دیا تھا جو ایک سایدار‬
‫سیاہی تھا " ایکی قٹملی کو ائفارم کرو !" کریل خکم سیا کر خلے گتے تھے قٹملی حیدر‬
‫کی یام نہاد قٹملی کو کیا ائفارم کروں میں ! تجھے دل کے ساتھ ا ستے فون ئکاال اور‬
‫غاشر ضاچب کو فون مال دیا ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 8 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫گاؤں جویلی میں یہ چتر قیامت ین کر سکنیہ پر اپری تھی حیدر جسکے ساتھ اسکا ئکاح‬
‫تھا حید دن میں جس سے وہ محنت کرنی تھی وہ ساری زیدگی کے لتے ایاہج ہوگیا تھا‬
‫۔‬
‫وہ گر گتی تھی ۔حیدد کے والدین نو ہے نہیں تھے اسکے خاخا نے یاال تھا اسکی‬
‫خاجی اسکی دیکھ تھال کرنی تھی اور اسلتے اتھوں نے سکنیہ کا رسیہ تھی حیدر سے‬
‫کیا تھا جستے اسے یہ ئقین دالیا تھا کہ وہ اسکے بیار میں یاگل ہے اسلتے حیدر نے‬
‫اسکے ساتھ ئکاح کے لتے ہاں کی تھی لیکن اب نو حیدر پر قیامت گزر گتی تھی کیا‬
‫اب تھی وہ اسکا ساتھ د بتی ۔‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔✨ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫رویا آج ہی سہر سے گرتچوبشن کرکے گاؤں وابس آنی تھی وہ ا بتے گاؤں کی نہلی‬
‫ئ م‬
‫لڑکی تھی جو سہر سے علٹم کمل کرکے انی تھی اور اس وقت ا بتے جھونے تھانی‬
‫ہ‬‫ن‬ ‫ی‬ ‫س‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫کے کان یچ رہی ھی جو آج ھر گربٹ بییا کڑا گیا تھا " تح ٹو نو یاز یں آیا یہ‬
‫ئ ً‬
‫نہلے تھی م نع کیا تھا ؟" کان فربیا ا ھڑنے واال ہی تھا چب ا کی ماں اور ھونی‬
‫ج‬ ‫س‬ ‫ک‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 9 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫نہن آگتی ۔رویا اس عورت کی سگی بیتی نہیں تھی یلکہ اسکے سوہر کی نہلی ب ٹوی‬
‫ھ‬ ‫گ ت کھی ک‬
‫سے تھی مگر وہ اسے نہت خاہتی تھی ر ب ٹو نو رویا سے لنٹ تی ھی " یچو یچو آیا‬
‫ی‬

‫ایار ہی دو اسکا کان یہ شراب تھی بییا ہے " رویا کا میہ کھال رہ گیا تھا " خل جھوڑ‬
‫رویا اخا تجھے کھایا کھالوں !" فرزایہ بیگم اسے ا بتے ساتھ لے گتی تھیں اور تح ٹو تھر‬
‫آیکھ تخا کر وہاں سے ئکل گیا تھا وہ سارے دوست مل کر گلی ڈیڈے کا کھیل‬
‫کھیل رہے تھے چب تح ٹو پڑی جویلی کے جھونے بیتے بشمان سے جھگڑ پڑا " نو‬
‫ھیا کیا ہے جود کو آیا پڑا نواب کی اوالد !!‬ ‫ج‬‫م‬ ‫س‬

‫“ہاں نو چب تم دھوکا دھڑی کرے گا کھیل میں نو میں نولوں گا یہ !"‬


‫ُ‬
‫“کہا یہ پتر تھسل گیا تھا گلی جھوٹ گتی ؟" ایک دوشرے کا گربیان یکڑے وہ‬
‫گھور رہے تھے " جھوٹ مت نول پترا بسایہ ہی نہیں لگا تھا دے متری یاری ہے "‬
‫مگر تح ٹو ڈیڈا دے ہی نہیں رہا تھا بشمان نے تح ٹو کے میہ پر تھتڑ مارا تھا تح ٹو نے‬
‫اس دیکھا یہ یاؤ سیدھا ڈیڈا اسکے دماغ پر دے مارا جون کی تھوار اسے ما تھے پر نہتے‬
‫لگی تھی وہ پڑبیا زمین پر گر یافی لڑکے تھی ڈر گتے تھے اور دیکھتے دیکھتے ہی بشمان‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 10 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫دم نوڑ گیا ایک ہی دن میں پڑی جویلی پر دو قیامپیں نونی تھیں ایک نو حیدر کا ایاہج‬
‫ہویا اور دوشرا حیدر کا چخا ذاد تھانی کا قیل کہرام محتے واال تھا ۔‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔✨۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫حیدر کی چب آیکھ کھلی نو کمرے کی سفید پر بین پروں واال بیکھا گھومیا ئظر آیا پر‬
‫طرف سفیدی ہی سفیدی تھی ایک دنوار پر لگا کیلیڈر ارگرد لگے بٹماروں ڈھاتچوں کی‬
‫نوستر وہ ہو سپییل میں تھا کمرا بیایان کی طرح سیسان یہ ہونی بیدا یہ بسر ہوا سے‬
‫ہلتے پردے اڑنے نو کھڑکی سے روستی جھایک خانی ا ستے ساتھ پڑے بییل کو گھورا‬
‫چہاں بتی رونی اتحیکشن اور دوشری آالت جراجی رکھی گپیں تھیں ایک ڈھکا یانی کا‬
‫گالس تھی ئظر آیا ابتی نوری ہمت مجمع کرکے اسے یکڑیا خاہا پر ابتی خگہ سے ہل ہی‬
‫نہیں یایا تھا اسکا تخلہ حصہ یلکل ساکن تھا ائگلیاں یک ہلتے سے ائکاری تھیں ا ستے‬
‫نوری ہمت لگا دی تھی مگر وہ ایک اتچ تھی ہل نہیں یا رہی تھیں آجر ا ستے خالیا‬
‫شروع کردیا " ڈاکتر !! ڈاکتر !! حیدر کی حیخ ذبسان کے کانوں میں تھی پڑ خکی تھی‬
‫اسلتے وہ فورا ایدد تھاگا چہاں وہ تھر ا بتے پتر ہالنے کی کوشش کررہا تھا " ذبسان‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 11 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫یہ۔۔۔۔یہ ہل ک ٹوں نہیں رہے دیکھ یہ !! " ذبسان نے ہمت مجمع کرکے اسکی‬
‫خابب قدم پڑھانے " حیدر ۔۔۔۔۔پتری رپڑھ ہڈی ڈ تمج ہوگتی ہے تم۔۔۔۔۔۔۔اب‬
‫کٹھی خل نہیں یاؤں گے ! " حیدر پر مانوں ہوسپییل کی ج ھت گر گتی ہو "‬
‫ین۔۔۔۔نہیں ابسا نہیں ہوسکیا ا بسے کیسے سیابیل کورڈ ڈ تمج ہوگتی گولی نو کمر میں‬
‫لگی تھی ۔ذبسان نے ئفی میں شر ہالیا " نہیں گولی سیابیل کارڈ کی ڈسک میں لگی‬
‫اسکو نہت ئقصان نہیخا ہے !" ا ستے میڈئکل رنوربس اسکے سا متے کی جسے پڑھ کر‬
‫حیدر کی رہی سہی ہمت تھی نوٹ گتی تھی ۔‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔✨ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫پڑی جویلی میں خایدنی تجھ گتی تھی کسی کو اس یات یک کا ہوش نہیں تھا کہ‬
‫کراجی ہسییال میں حیدر کو النے خایا تھا سہال ( خاجی ) نے رو رو کر پرا خال کرلیا‬
‫تھا اسکا بیدرہ سال کا بییا ابتی خلدی اس دبیا سے رحصت ہوگیا تھا غاشر ضاچب کو‬
‫یہ یات معلوم ہوخکی تھی کہ بشمان کو جھونی جویلی کے اکمل خان کے بیتے نے‬
‫مارا ہے ان دونوں فییلوں کی نو ازل سے دسمتی تھی لیکن اب ق نصلہ جرگے کے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 12 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ہاتھ میں تھا جو اتھی بیٹھا نہیں تھا۔ حیدر کو لیخانے ہوسپییل کونی نہیں گیا تھا‬
‫اسلتے ذبسان اور کریل مجمد جود اسے جھوڑنے آنے تھے ویل چنتر نے جیسے ہی‬
‫جویلی کی دہلتز الیگی حیدر کے ہوش اڑ گتے تھے خایدنی سفید لیاس حیازہ ا ستے طاپرایہ‬
‫ئظر سے سب کو دیکھا چخا خاجی سکنیہ ۔۔۔۔۔۔بشمان ؟؟؟ بشمان کہاں ہے ؟"‬
‫سکنیہ تھی بشمان کے حیازے کے پتروں سے لیتی رونے میں مصروف تھی چب‬
‫ت‬ ‫خ‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬
‫حیدر پر ئظر پڑی وہ حیدرجو ھی سی کا محیاج یہ رہا تھا آج اسے تے کے تے ھی‬
‫ل‬ ‫ل‬ ‫ک‬
‫سہارے کی صرورت تھی سکنیہ نے تھاگ کر شر اسکی گود میں رکھ لیا " سکنیہ‬
‫کون ہے ؟"‬
‫“بشمان کا قیل ہوگیا حیدر !! ا ستے چترت سے اس لمتے قد وقامت کی ساکن وجود کو‬
‫دیکھا جو اقالموت مرا تھا ۔سکنیہ اسکی گود میں شر ر کھے رونے خارہی تھی "‬
‫کک۔۔۔کس نے مارا اسے ؟‬
‫“جھونی جویلی کے تح ٹو نے لڑنے لڑنے اسکے شر میں ڈیڈا مار دیا وہ نہیں تچ یایا ۔"‬
‫ا ستے ضدمے زدہ ئظروں سے حیازے کو دیکھا سفید سونی کتڑے میں موجود لمیا سا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 13 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫جشم جو کٹھی اس گھر میں دوڑیا تھریا تھا اور آج وہ نو بیخان پڑا تھا جیسے کہالنی کھڑی‬
‫فصل ہو ہوا کا پتز جھوئکا زمین نوس کرگیا ہو ا بسے جیسے اسکے حصے کے الفاظ حٹم‬
‫ہو گتے ہیں ا بسے جیسے امید کی کرن نے دم نوڑ دیا ہو۔‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔✨✨✨‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫ح‬‫ت‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ی ب‬
‫رویا کی ماں کب سے شر کڑے ھی ھی نورا گاؤں خابیا تھا کہ بشمان ٹو کے‬
‫ہاتھوں مرا ہے ز ب ٹو اسے سیٹھا لتے کی کوشش کررہی تھی اور رویا دروازہ بپیتے رویا‬
‫کے والد دوسال نہلے ہی اب نفال کر گتے تھے شراب کی ہی لت کی وجہ سے اور آج‬
‫تح ٹو تھی اسی خذیاب نت میں ابتی زیدگی داؤ پر لگا بیٹھا تھا لیکن کیا سچ میں زیدگی تح ٹو کی‬
‫جراب ہونی تھی ۔‬
‫تحیاور یاہر آؤ مجھے بیاؤ نو سہی ہوا کیا تھا تم نے بشمان کو ک ٹوں مارا ؟" مگر وہ شر‬
‫گھی ٹوں میں دنے بیڈ کے بیجھے جھیا تھا " میں نہیں آؤں گا میں نے کجھ نہیں کیا‬
‫غلطی سے لگ تھا ڈیڈا اسکے !"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 14 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“اگر جرگے نے یہ کہہ دیا کہ قیل کے یدلے قیل نو متری نو التھی نو۔۔۔۔نوٹ‬
‫خانے گی میں دو جوان بپییاں کیسے سیٹھالوں گی اکیلے مرد مرد ہویا جھویا ہو یا پڑا ہر‬
‫کونی سوحیا ہے گ ھر میں کونی مرد ہے مگر ئغتر مرد گھر خاردنواری میں تھی کھال‬
‫میدان ہی رہیا ہے ۔"‬
‫دروازہ جھوڑ کر رویا ا بتے ماں کے یاس آگتی تھی " ا۔۔۔ابسا کجھ نہیں ہوگا اماں‬
‫ہوسکیا وہ تچ گیا ہو‪".‬‬
‫“نہیں آیا وہ مر گیا ہے سہزاد نے بیایا جویلی میں اسکا حیازہ بیار پڑا ہے مجھے ڈر لگ‬
‫رہا ہے آیا اگر اتھوں نے جرگے کی تخانے نولیس کو بیا دیا نو یا ۔۔۔۔یا جرگے نے‬
‫ونی کا کہہ دیا نو کیا ہوگا ‪ ".‬ان دونوں نے چترت سے ز ب ٹو کی خابب دیکھا " کیا کر‬
‫رہی ہو تم پڑی جویلی کے دو ہی بیتے تھے ایک مر گیا اور دوشرا نہلے سے م نگا ہوا‬
‫ہے یہ نہیں کریں گے وہ ‪ ".‬اسکی ماں نے ز ب ٹو کو نو چپ کروا دیا تھا مگر رویا خابتی‬
‫تھی کہ جرگے کا ق نصلہ آجری ق نصلہ ہوگا اور وہ کیا ہوگا ہر طرف سے قیامت ہی‬
‫ہوگی ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 15 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔✨‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫حیازہ اتھا لیا گیا تھا حیدر مح ٹور تھا جو ابتی خگہ سے ہل تھی نہیں یارہا تھا اسکی‬
‫آیکھوں نے سا متے پڑا ہونے واال اسکا جھویا تھانی ا بتے آجری سفر پر تھا اور وہ اسے‬
‫کیدھا میں نہیں دے یارہا تھا نوری جویلی میں سکنیہ اور خاجی کی حیچوں سے گوتج‬
‫رہی تھی وہ کجھ نہیں کر یارہا تھا کسی کو دالسہ یک د بتے وہ خاں نہیں یارہا تھا آجر‬
‫ا ستے ویل چنتر کے نہ ٹوں پر ہاتھ ر کھے اور اتھیں آگے دھکیلتے لگا اور حیازے میں‬
‫سامل ہوگیا حیدر کا جق ذبسان ادا کر رہا تھا بشمان کو ا بتے کیدھے پر اتھانے‬
‫اسکی آرام گاہ کی طرف لیخارہے تھے مرد حصرات میں سے ایک نے حیدر کی ویل‬
‫چنتر سیٹھال لی تھی ۔‬
‫حیازہ ادا کرنے کے ئعد وہ تمام جویلی وابس آ گتے تھے ۔حیدر ڈرابیگ روم میں اکیال‬
‫بیٹھا تھا چب غاشر ضاچب اسکے یاس آکر بیٹھ گتے اتھوں نے حیدر کے شر پر ہاتھ‬
‫رکھا ۔نو وہ ا یکے گلے لگ کر رونے لگ گیا تھا " زیدگی کس موڑ پر لے آنی چخا تجھتے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 16 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫پر آنے تھے تمام جراغ ایک ساتھ تجھ گتے ک ٹوں ابسا کیا جرم کردیا ہم نے‬
‫‪.‬اتھوں نے اسکی ب نٹ تھیٹھانی " صتر !! خلو میں تمہیں اوپر جھوڑ دوں !!" ا ستے‬
‫ئفی میں شرہال دیا " میں سکنیہ سے ملیا خاہیا ہوں ! اتھوں نے ابیات میں شرہال اور‬
‫ُ‬
‫اسکی ویل چنتر کا رخ کنیہ کے مرے کی خابب موڑ دیا دروازے ک ھوڑنے‬
‫ج‬ ‫ی‬ ‫ک‬ ‫س‬
‫س‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫کے ئعد وہ وابس مڑ گتے ھے ٹوں کو آگے کی خابب د ک لیا وہ ا کے رونے وجود‬
‫کو دیکھ رہا تھا اویدھے میہ بیڈ پر لیتی وہ کابپ تھی رہی تھی بیڈ کے فربب ویل‬
‫س‬ ‫س‬ ‫س‬ ‫ک‬ ‫چ ُ‬
‫نتر ر تے ا تے ا کے شر پر ہاتھ رکھا " صتر کرو کنیہ خدا کی ہر کام کونی یہ کونی‬
‫خکمت ہونی ہے صتر کرو ! ا ستے الل آبسوں سے تھری ئظروں سے اسے دیکھا "‬
‫مترے تھانی موت میں کونی خکمت تھی تمہارے ایاہج ہوخانے میں کونی خکمت‬
‫تھی نہیں وہ خدا ابیا بٹھر نہیں ہوسکیا جو اس خد یک طلم کردے نہیں یہ ہم سے‬
‫دسمتی ئکالی گتی ہے دسمتی کی تھی نٹ جڑھا ہے مترا تھانی میں اسے کٹھی معاف‬
‫نہیں کروں گی !!" یکیہ میں میہ دنے وہ تھر رونے لگ گتی تھی " مت رو سکنیہ‬
‫میں ہوں یہ تمہارے ساتھ میں سیٹھالوں گا تم لوگوں کو !" سکنیہ نے چترت سے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 17 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫اسے دیکھا " تم حیدر تم کیسے سیٹھالوں گے ہمیں تم نو جود کسی کے محیاج ہو گتے‬
‫ہو! ا بتے غم میں وہ یہ تھول گتی تھی کہ ا ستے حیدر کو کییا پڑی یات کہہ دی‬
‫تھی وہ حید لمحے اسے دیکھیا رہ گیا تھا اسکے شر سے ہاتھ ہیایا وہ ویل چنتر بیجھے‬
‫دھکییا وہاں سے خایا خاہیا تھا وہ نوبتی سکنیہ کو دالسوں کا سہارا د بتے آیا تھا لیکن‬
‫ا ستے نو اسکے ہاتھ سے جوضلے امید کی التھی تھی جھین لی تھی نوجھ محیاجی !!! وہ‬
‫نی وی الوبیج میں وابس آگیا تھا ایدھترا کھڑک ٹوں سے شرکیا ہر چتز میں لی نٹ میں‬
‫لے گیا جس کی زد میں حیدر تھی آگیا تھا دو نہ ٹوں پر میحصر ہوکر رہ گئ تھی حیدر رضا‬
‫کی زیدگی بستر سے لگ کر رہا گیا تھا اسکا مصٹوط جشم ا ستے ایک ئظر سابپ سی یل‬
‫کھانی ستڑھ ٹوں کو دیکھا اور تھر نے خان یایگوں کو سب ا بتے ا بتے کمروں میں بید‬
‫تھے ۔ا ستے ہمت مجمع کی یایگیں پر زور دے کر اتھتے کی کوشش کی مگر کجھ تھی‬
‫یہ ہوسکا وہ یاگلوں کی طرح اتھیں ہالنے کی کوشش کررہا تھا مگر سوانے نہ ٹوں‬
‫کے کجھ تھی نہیں ہل رہا تھا ۔ذبسان سارے کام تمیا کر اس وقت کریل کے‬
‫کہتے پر گاؤں رکا تھا حیازے میں شرکت رسومات حیدر کی زمہ داریاں ایارنے وہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 18 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫لنٹ ہوگیا تھا چب سا متے ایدھترے الوبیج میں ستڑھ ٹوں کے مفایل جرکت کریا ہ ٹولہ‬
‫مخسوس ہوا آگے پڑھ کر دیکھا نو غصے اور ضنط سے اسکا چہرا شرخ ہوگیا تھا مسلسل‬
‫وہ ابتی یایگوں گھی ٹوں کو مکوں سے ب نٹ رہا تھا " حیدر !! وہ اسے ئکار رہا تھا مگر وہ نو‬
‫سارا غصہ اس نے خان حصے پر ئکال رہ تھا آجر ذبسان نے اسکا ہاتھ ہی یکڑ لیا "‬
‫حیدر !" ا ستے ئظر اتھا کر اسے دیکھا اور تھر گردن جھکا لی آبسوب نکل کر شرٹ میں‬
‫خذب ہوگیا تھا ذبسان گھی ٹوں کے یل اسکے فربب بیٹھ گیا " زیدگی یہ ایار جڑھاؤ کا‬
‫ٹ‬ ‫ک‬ ‫ت‬ ‫ک‬ ‫ت‬ ‫م‬
‫یام ہے حیدر نہاں اگر خادنے ہیں نو عحزے ھی یں ڈاکتر تے یں م ھی‬
‫ہ‬ ‫ہ‬ ‫ہ‬
‫نہیں خل یاؤ گے مگر ہم اس خدا ما بتے ہیں جو معحزوں کا مالک ہے جستے خلتی آگ‬
‫سے حصرت اپرہٹم کو تخایا تھا جیسے حصرت انوب کو اذ بت سے ئکاال تھا بس خدا پر‬
‫ئقین رکھ حیدر متر دل کہیا ایک دن اس سیتے پر میں تھر سے میحر حیدر رضا کی بٹم‬
‫یلنٹ دیکھوں گا اور وہ دن نہت خلد آنے گا ۔"ا ستے نے بسی سے مسکرا کر‬
‫اسے دیکھا " اور اس وقت یک کیا کروں گا ابتی کھانے بیتے خاچت کا زمہ کس‬
‫س‬ ‫ج‬‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫گ ی‬
‫کے اوپر تھوم دوں چخا پر جو ھر د یں گے یا ھے یا چی یا کنیہ پر !" ذبسان‬
‫چ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 19 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫نے اسکا چہرا ہاتھوں میں لیا" نو اس وجہ سے پربسان ہے کہ نو کسی پر نوجھ ین رہا‬
‫ہے نو ابیا ہے ائکا اور ۔۔۔۔۔۔۔"‬
‫“سکنیہ کہتی میں اسے کیا سیٹھالوں گا جو جود کسی کا محیاج ہوں !!! ا ستے ذبسان‬
‫ب‬ ‫ی‬ ‫گ‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫ک‬
‫کی آ یں یں ھورنے کہا تھا جس پر ذبسان اسے د ھیا رہ گیا ا تی پڑی یات‬
‫سکنیہ نے کہہ دی اسے اسے نو اسے سیٹھالیا خا ہتے تھا جوضلہ د بیا خا ہتے تھا‬
‫محنت کرنی تھی وہ اس سے " کونی یات نہیں وہ پربسان ہویگی ساید اسلتے اتھیں‬
‫بیہ نہیں خال ہوخایا ہے ابسا میں نے تھی نو تجھے غصے میں کیتی دفعہ تھپیسا کہا‬
‫ہوخایا ہے !" ا ستے ابیات میں شر ہال کر چہرے پر ہاتھ ت ھترے " سمجھ سکیا ہوں‬
‫!"‬
‫“خل میں تجھے پترے کمرے میں جھوڑ دوں کہاں ہے پترا کمرا ؟" ا ستے شرد آہ‬
‫تھر کر ستڑھ ٹوں کی خابب دیکھا ذبسان نے ایک ئظر ستڑھ ٹوں کو دیکھا اور تھر ویل‬
‫چنتر پر موجود اس ہتے کتے سولحر کو میہ سے ہوا خارج کرکے اسے اتھانے لگا‬
‫چب حیدر نے اسے روک دیا " یاگل ہوگیا مجھے لیکر ستڑھیاں جڑھے گا !" یات‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 20 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫کرنے وہ سمٹ سا گیا تھا " لے نو نو بتی نویلی دلہن کی طرح شرما رہا ابیا کمزور نہیں‬
‫ہوں میں فوجی جوان ہوں !!"‬
‫“میں خابیا مگر نہیں میں ابسا نہیں کرسکیا بس ابتی مہریانی کردے کہ مجھے صوفے‬
‫پر سیدھا کرکے لییا دے !" ذبسان کو پرا لگا تھا "لیکن حیدر اس خالت میں وہاں‬
‫‪"...‬‬
‫“میں تھیک ہوں !! اسکی یات کاٹ کر ا ستے جواب دیا اسکے کہتے کے مظانق‬
‫ا ستے اسے صوفے پر لییا دیا تھا " اجھا سن ذبسان صیح یک مترے لتے کونی میل‬
‫پرس ہاپر کردے جو مجھے سیٹھال سکے صرف ڈے یاتم کے لتے !! ا ستے ابیات میں‬
‫ی‬
‫شر ہالیا " میں تھی نہی سوچ رہا تھا ۔" آ یں مویدے وہ گہرا ھر اداس ہوگیا تھا ۔‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔✨ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫امی خدا کے لتے بس کردے کییا ماریں گے !!! تحیاور کو گلے سے لگانے‬
‫دوشرے ہاتھ سے رویا ابتی ماں کا ڈیڈا یکڑ رہی تھی " چب یک اسکی خان نہیں‬
‫ئکل خانی !! زب ٹو ڈری سی سٹون کے بیجھے جھتی تھی ۔اجر وہ اتھیں رو کتے میں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 21 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫کامیاب ہوگتی تھی شر یکڑے وہ جھایہ بپیتی بیٹھ گتی تھیں " ہانے مترا ہللا جود نو‬
‫ج‬ ‫س‬ ‫ک‬‫ی‬
‫وہ مر گیا اس می اوالد کو مترے وا طے ھوڑ گیا متری جھانی مویگ د لتے کے لتے‬
‫!" رویا تح ٹو کا چہرے ضاف کرنی اسے یانی یالنی کی کوشش کررہی تھی " اتھی یک‬
‫نولیس نہیں آنی ئعتی اتھی یک اتھوں نے کونی کیس نہیں کیا جرگے کا ق نصلہ‬
‫ہوگا ئعتی اگر جون کے یدلے جون ہوا نو !! ایکی یہ یات سن کر ز ب ٹو اور اوتچی رونے‬
‫لگی تھی رویا کو اسے تھی سیٹھالیا تھا " ہمت کریں امی ہم معافی ما یگے گے !"‬
‫“اور وہ کردیں گے ابسا نہیں ہوسکیا بییا مرا ہے ائکا ا بسے کیسے معاف کردیں گے‬
‫‪".‬‬
‫“امی وہ ونی ما یگے گے نوکرانی بیانے گے طلم کریں گے امی مجھے ڈر لگ رہا ہے‬
‫نہت !! رویا نے غصے سے ز ب ٹو کو دیکھا " ز ب ٹو ا بتے کمرے میں خاؤ اتھی !! ا ستے‬
‫حیخ کر کہا نو وہ خلی گتی تح ٹو تھی گ ھتڑی بیا رو رہا تھا کابپ رہا تھا " " امی اگر‬
‫جرگے ق نصلہ ونی کا سیایا نو آپ کیا کریں گی ؟" خانے ک ٹوں وہ خایا خاہتی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 22 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫" نو ز ب ٹو خانے گی میں پترے ساتھ یہ طلم نہیں کر سکتی میں نے مرنے والوں‬
‫سے وغدہ کیا تھا تجھے ابتی اوالد سے پڑ کر بیار کروں گی !! " اس خالت میں تھی‬
‫ایک سوبیلی ماں کہاں خال خلیا تھولی تھی ا ستے جور ئظروں سے رویا کو دیکھا جو گہری‬
‫سوچ میں غرق تھی " نہیں امی ز ب ٹو نہت جھونی ہے آپ نے ابیا وغدہ بٹھایا اب‬
‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫بس جرگے میں آپ ق نصلہ مترے لتے دیں گی ھیں آپ مجھے م نظور ہے سب‬
‫کجھ وہ بس تح ٹو کو کجھ یہ کریں !"‬
‫“نہیں ابسا کیسے ہوسکیا ہے نہیں میں ابسا نہیں کرسکتی !! مگر رویا نے اتھیں‬
‫میا لیا تھا اور زرا سے ڈرامے یازی دیکھا کر وہ مان تھی گتی تھیں ۔"‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔✨ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫صیح چب حیدر کی آیکھ کھلی نو ذبسان وہاں نہیں تھا خاخا جی اس پر جھکے اسے اتھا‬
‫رہے تھے " حیدر بییا نو رات کر نہاں سو گیا مجھے یالیا مین تمہیں کمرے جھوڑ آیا‬
‫کسی کی مدد سے !" ا ستے ادھر ادھر دیکھا " ذبسان خال گیا ؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 23 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“ہاں کہہ رہا تھا ہسییال خا رہا ہوں کسی پرس کا اب نظام کریا ہے اجھا سٹو میں نے‬
‫سکنیہ سے کہہ دیا ہے بیحے واال کمرا خالی کردے تمہیں وہاں رہوں گے !" اتھوں‬
‫نے سققت سے اسکے شر پر ہاتھ رکھا جس پر وہ مسکرا دیا " سکریہ خاخا !!‬
‫“یہ حیدر ضاچب تمہیں ایکی ڈنونی د بتی یہ بیحے والے روم میں سقٹ ہورہے ہیں‬
‫ی‬ ‫ل‬‫س غ‬
‫تم سامان النے ہو یہ سارا !! ا ستے ابیات میں شر ہالیا " ال الم م شر مترا‬
‫ک‬
‫سفیان ہے میں آئکا پرس ہوں !" ا ستے مسکرا کر اسے جوش آمدید کہا اتھی بین خار‬
‫گھیتے میں شر کو روم میں سقٹ کردیں گے ائکا نورا حیال رکھیا اور تمہاری فیس تمہیں‬
‫یاتم سے ملتی رہے گی !" ا ستے ابیات میں شر ہال اور حیدر کی خابب پڑھ گیا اسے‬
‫ویل چنتر پر بیٹھایا " خلیں شر آیکو فربش کروا دوں !! " ویل چنتر تھامے وہ آگے‬
‫پڑھ گیا " ائکل حیدر شروع سے نہت جودار رہا ہے اسے ابیا کام جود کرنے کی‬
‫غادت ہے یہ وقت اسکے لتے موت سے پرا ہے اسے نہت صرورت ہے آپ سب‬
‫ب‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ج‬
‫ج‬
‫کی اس خالت وہ ا بتے آپ پتزار رہے گا ایک بٹماری ابسان کو ھوڑ کر رکھ د تی‬
‫ہے وہ پتزار اخایا ہے جود سے جس کی وجہ سے غصہ جڑجڑاین ابسان حصہ ین خایا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 24 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ہے نو بیگ مت آنے گا اس وقت میں اب ٹوں کی نہت صرورت پڑنی ہے !!!"‬
‫اتھوں مسکرا کر اسکے کیدھے پر ہاتھ رکھا " بییا ہم یاپ آ یکے ہمیں بیا ہے قکر مت‬
‫کریں ہم سیٹھال لیں گے !" وہ تھی مسکرا دیا تھا " اجھا ائکل میں خلیا ہوں کجھ‬
‫صروری کام ہے خدا خافظ میں حیدر سے مل لوں !"ذبسان چب صجن میں نہیخا نو‬
‫سفیان اسے وصو کروا رہا تھا" اجھا حیدر میں خلیا ہوں ابیا حیال رکھیا اور زیادہ بیگ‬
‫مت کریا موڈ سوبیگز میں !" حیدر نے افسردہ ئظر اس پر ڈالی " یاد آگتی پتری ملتے آؤ‬
‫گے یہ اس لیگڑے دوست کو !!"‬
‫“حیدر!! تم ا بتے یا امید کب سے ہو گتے ہر ہفتے خکر لگاؤں گا کٹھی پزی ہوا نو‬
‫لنٹ ہوں گا وریہ وغدہ !!" اسکے کیدھے پر ر کھے ہاتھ پر حیدر نے ہاتھ رکھ کر اسے‬
‫ہاں کہا۔اسکے خانے کے ئعد وہ تھر سفیان کی طرف م ٹوجہ ہوگیا جو لویا لیکر اسکا‬
‫اب نظار کررہا تھا " شر آپ میحر تھیں یہ !" ا ستے مسکرا کر ابیات میں شرہال گرنے‬
‫یانی سے وہ کہی ٹوں یک ہاتھ دھو رہا تھا " شر نو نہت نہادر ہوں گے کیتے لوگ‬
‫مارے ہوں گے !! ا ستے تھر ابیات میں شر ہالیا " شر آیکو ڈر نہیں لگیا تھا ‪“ ".‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 25 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ا۔۔۔۔ان سے نہیں تم سے لگ رہا جس طرح تم متری بی نٹ تھگو رہے ہو!!‬
‫سفیان نے چترت سے دیکھا تھانی سے بی نٹ نوری گیلی ہوخکی تھی " سوری شر !"‬
‫“ایک یات یاد رکھیا سفیان مجھے گیلے کتڑوں سے جڑ ہے نو حیال رکھیا ایک ایکسڑا‬
‫ڈربس مترے یاس رکھ خایا کریا !!" جی شر !!"‬
‫تماز یا ستے کے ئعد اسے روم میں سقٹ کردیا گیا تھا اسکی صرورت کا سامان سب‬
‫اسکے اس یاس رکھا گیا تھا اسکی خاچت کے لتے سامان لگا دیا گیا تھا جسے ئکا لتے کی‬
‫زمہ داری سفیان کی تھی سفیان کے کام اسکی یایگوں کی مالش کریا اسکی یات مابیا‬
‫اسے چتزیں مہیا کریا اسکے کتڑے بیدیل کروایا کی تھیں اسکے غالوہ وہ کجھ نہیں‬
‫کریا تھا آتھ سے رات نو تحے یک اسے حیدر کے یاس رہیا تھا ۔یاسیہ کھایا سب آرہا‬
‫تھا سوانے سکنیہ کے وہ ک ٹوں نہیں آنی اس سے ملتے ساید ئعزبت کے لتے لوگ‬
‫آرہے ہیں مصروف ہوگی " یہ سوچ کر ا ستے من نہال لیاتھا مگر حف نقت کجھ اور تھی‬
‫" امی میں نہیں خا یاؤں گی اسے دیکھتے !!" اتھوں نے چترت سے اسے دیکھا "‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 26 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫لیکن ک ٹوں تم نو بسید کرنی تھی اسے تمہیں اس وقت ساتھ ہویا خا ہتے وہ کیا‬
‫سوچے گا "‬
‫ک‬‫ی‬
‫“سو حتے دیں امی میں اسکا سامیا نہیں کر یاؤں گی کیسے میں اسکو بستر پر پڑا د تی‬
‫ھ‬
‫رہوں گی ابتی ہمت ابیا طرف مجھ میں نہیں ہے !" رخ یلٹ کر وہ خانے بیانے‬
‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫لگ گتی اسے یازو سے یچ کر چی نے سا متے کیا " ضاف ضاف نول کیا ہیا‬
‫ک‬ ‫چ‬
‫ہے تمہیں ؟" ا ستے ئظر تھر کر اتھیں دیکھا اور ان کے گلے لگ کر رونے لگ گتی‬
‫" امی ایک ہی نو اوالد رہ گتی ہوں میں آیکی اسے تھی ایک ا بسے ابسان سے جوڑ‬
‫دیں گی جو خل یک نہیں سکیا ایک ایاہج کے ساتھ کیسے رہو گی میں بس امی مجھے‬
‫اور حیدر کے ساتھ میسوب نہیں رہیا !!" اتھوں نے ایکدم اسے جود سے الگ کیا "‬
‫کیا مظلب میسوب نہیں رہیا تم میگتی نوڑیا خاہتی ہوں اس وقت چب اسے تمہاری‬
‫صرورت ہے ؟"‬
‫“مگر مجھے نہیں ہے امی آپ خابتی ہیں میں ہمیشہ سے آزاد جیتے کی غادی ہوں‬
‫سارہ زیدگی کسی ایاہج کی نوکرانی نہیں بیا مجھے میں ا یکے سا متے ہاتھ جوڑنی ہوں رجم‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 27 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫کھابیں مجھ پر ایک نو و بسے خال گیا دوشری اوالد کا نو سوچ لیں !!" اسکا لہچہ ہیں‬
‫ابسا درد یاک تھا جو چچی کو ہار مانے پر مح ٹور کرگیا ۔"‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔✨ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫رات کے نو تج گتے تھے چب سفیان نے ایک بی نٹ شرٹ اسکے بیڈ کے یاس رکھا‬
‫" شر سب ہوگیا آیکو کجھ خا ہتے !" ا ستے ادھر ادھر دیکھا سب موجود تھا " نہیں کجھ‬
‫نہیں تم خاسکتے ہو !! مسکرا کر سالم کریا سفیان خال گیا تھا دوابیاں جسک تھیں‬
‫جسکی وجہ سے گلہ یار یار سوکھ رہا تھا اور وہ یانی بییا خارہا تھا کیاب پڑ ھتے میں وہ ابیا‬
‫مگن تھا کہ دروازے پر دسیک اسے سیانی ہی نہیں دی سکنیہ نے ایک یار تھر‬
‫دسیک دی مگر جواب یدارد آجر وہ یلیتے لگا چب نوال " دسیک یہ دو ! ا ستے چترت سے‬
‫یلٹ کر دیکھا " یاول الظاف قاطمہ کا دسیک یہ دو !!" ا ستے کیاب ایک سابیڈ پر‬
‫رکھ دی زپردستی مسکرانی وہ اسکے یاس آکر بیٹھ گتی " کیا پڑھ رہے تھے ؟"‬
‫“دسیک یہ دو اس کی الظاف قاطمہ نے لکھا ہے کہ عیسانی کہتے ہیں دسیک دو‬
‫گے نو دروازہ تمہارے لتے کھوال خانے گا اور یدھا کو مانے والے کہتے ہیں کہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 28 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫داسیک یہ دو بیار کر دسیک کی صرورت نہیں مگر مترا حیال ہے اگر اس کہانی کا‬
‫ہترو صفدر ل ٹوجی گیتی کے دل پر دسیک دے د بیا نو ساید وہ ا بتے لتے اس آدمی‬
‫کا ابیخاب یہ کرنی جو اس سے غمر میں کافی پڑا ہے وہ یہ سوحیا رہا کہ وہ اسکے‬
‫ع‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫ی‬‫گ‬ ‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫جزیات کو ھے گی یہ سوحیا رہا کہاں وہ تی آرا اور کہاں یں مولی سی جونے‬
‫کتڑے بیحتے واال مترا حیال ہے ہر خذنے کا اظہار صروری ہے دسیک دے د بتی‬
‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫خا ہتے ہوسکیا دروازے واال می نظر ہو آ یں پڑ تے کا ہتر ہر سی کو ھوڑی آیا ہے‬
‫ت‬ ‫ک‬ ‫ھ‬
‫ی‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫س‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬
‫ل ٹوجی اسے دیکھیا رہا مگر گیتی ابتی مشکالت میں ھی ا کی آ ھوں کو عور سے د کھ‬
‫ت‬ ‫ک‬‫ی‬
‫ہی نہیں یانی یا ساید اسے آ یں پڑ ھتے ہی یں آنی ھی ا لتے ایک یار دسیک‬
‫س‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫ھ‬
‫دے د بتی خا ہتے اور تمہیں بیہ ہے اتھوں نے اور کیا لکھا ہے ؟" سکنیہ نے‬
‫سوالیہ ئگاہوں سے اسے دیکھا " لکھا ہے چب نوالے خلق میں تھیستے لگے یہ نو‬
‫سمجھ خاؤ کونی نہت ابیا تھوال ہے !! " ا ستے گردن موڑ کر ساب نٹ بییل پر موجود‬
‫آدھے سے زیادہ کھانے کو دیکھا " آپ کے کھایا نہیں کھایا ؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 29 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“دل نہیں کیا دوانی کھانی تھی اسلتے تھوڑا کھا لیا خلق سے کجھ اپر ہی نہیں رہا‬
‫تھا " وہ مسکرا کر اسکے چہرے کے ایار جڑھاؤ دیکھ رہا تھا " محے آپ معافی مایگتی‬
‫تھی کل رات میں ۔۔۔۔"‬
‫“مجھے پرا نہیں لگا ہوخایا ہے تم سارا دن ئکال کر اب آنی ہو !"‬
‫“وہ کام تھے نہت اسلتے ‪ !..‬اسے جھیخالہٹ ہونے لگی تھی وہ اسکے ساتھ نہیں‬
‫رہیا خاہتی بستر پر پڑے اس معذور کو دیکھ کر اسکا دل ہول اتھیا تھا " سارے کام‬
‫مجھ سے زیادہ صروری ہو گتے سکنیہ تم خابتی ہوں مجھے کییا اکیال ین لگا تم نہیں آنی‬
‫نو ‪"..‬‬
‫“حیدر اب آپ نوا بسے ہی ر ہتے والے ہیں کیا سارا دن آ یکے ساتھ گزار دوں کام‬
‫یہ کروں !!" اسکی یات پر حیدر کے دل کو دھکا سا لگا " میں یہ نو نہیں کہہ رہا سار‬
‫ا ئکالو پر کجھ وقت نو مترا جق ہے اور تمہیں کییا اب نظار رہیا تھا اس دن کا جس دن‬
‫ہم ایک کمرے میں رہیں نو اب وقت ہے یہ ۔۔۔۔" اسکی یانوں کا معتی سمجھ کر‬
‫اسے گ ھتراہٹ ہونے لگی تھی اسلتے آتھ کر یاہر آگتی تھی چب سا متے سے اسے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 30 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ُ‬
‫والد آگتی " سکنیہ کیا یات ہے ؟ ان سے ئظریں جرا کر آگے پڑھ گتی تھی " رکیں‬
‫مجھے آپ سے یات کرنی ہے ؟ وہ جو حیدر کو دیکھتے خارہے تھے ابتی بیگم کی آواز پر‬
‫یلتے " مجھے آپ سے صروری یات کرنی ہے خلیں مترے ساتھ !! وہ آگے پڑھے‬
‫چب اتھیں حیدر کے کھابستے کی آوز آنی وہ دونوں کمرے میں آنے نو وہ خالی خگہ‬
‫کو ہاتھوں میں لتے بیٹھا تھا " چچی وہ یانی الدیں میڈبشن کی وجہ سے گلہ نہت‬
‫سوکھیا ہے ! اتھوں نے اکیا کر اسے دیکھا " حیدر اب نو تمہیں ہر وقت کونی یہ‬
‫کونی ا بتے یاس خا ہتے ہوگا ؟" ایکی طتز تھری یات کو ا ستے غلط سمجھا ہوگا " جی چچی‬
‫خا ہتے نو ہوگا ساری رات اکیال بنہا کہاں ھزار سکیا ہوں کونی نو ہو جو وقت گزاری‬
‫مین مدد دے ! ا ستے ایک گہری ئظر سے اسے دیکھا اور یانی لیتے خلی گتی خاخا اسکے‬
‫یاس ہی بیٹھ گتے تھے" حیدر تم تھیک ہو یہ وہ پرس تھیک ہے یہ ؟"‬
‫“جی خا خا وہ تھیک ہے بس نولیا نہت ہے ! چچی وابس آنی نو یانی کا خگ رکھتے‬
‫اتھوں نے غاشر ضاچب کو کمرے میں آنے کا اسارہ کیا اور خلی گپیں ۔حیدر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 31 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫سے ملتے کے ئعد وہ کمرے میں آنے نو وہ نے جیتی سے نہل رہی تھیں " معتی‬
‫س‬ ‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫ھتے ہیں آپ ا کی یانوں کو ؟‬
‫“کیا مظلب ا ستے ابسا کیا کہا جو میں نے سمجھ سکا ؟" سہالہ بیگم نے افسوس سے‬
‫اسے دیکھا " ضاف الفاظ میں کہا ا ستے وہ سکنیہ سے ئکاح خاہیا ہے !" ایکی یات پر‬
‫اتھیں چترت ہونی تھی حید لمحے کجھ دپر اس یات پر سو حتے کے یات وہ ان سے‬
‫مخاطب ہونے " مجھے نہیں لگیا ا ستے ابسا کہا اور اگر ابسا تھی نو کیا غلط ہے سکنیہ‬
‫اسکی امابت ہے اور اب نو اسے اسکی صرورت ہے ‪".‬‬
‫“کیا غلط ہے اسے سکنیہ کی صرورت ہے اسے ایک نوکرانی کی صرورت ہے غاشر‬
‫اور آپ خا ہتے ہیں ہماری اکلونی اوالد ساری زیدگی ا بتے ایاہج سوہر کا نوجھ ڈوھونی‬
‫رہے !!"‬
‫“سہال !! ائکا لہچہ ذرا اوتخا ہوگیا تھا "یہ کیا کہہ رہی ہو تم دماغ نو جراب نہیں ہوگیا‬
‫تمہارا لگیا بیتے کی موت کا ضدمہ لگ گیا ہے تمہیں !"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 32 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫“ہاں ھیں لگ ہی گیا اور اگر آپ یہ خا ہتے ہیں مجھے موت سخانے نو کردیں‬
‫سکنیہ کا ئکاح حیدر سے ک ٹویکہ مترے جیتے جی میں ابتی تچی کو ساری زیدگی دکھی اور‬
‫یاجوش نہیں دیکھ سکتی !" ساہد بیتے کی موت نے غم ہی ابیا تھر دیا ایدر کے اسے‬
‫بیہ ہی نہیں کہ وہ کیا کہہ رہی ہیں نہی سوچ کر غاشر ضاچب کجھ پرم پڑے "‬
‫ہ‬ ‫س‬ ‫گ‬‫ی‬ ‫ب‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫د یں سمایلہ م یہ یات آپ حیدر کی خالت اور کنیہ کا سوچ کر کہہ رہی یں‬
‫ہاں مشکل ہے مگر ابیا تھی نہیں وقت گزر خانے گا اور کوبسا خدا کی ذات سے یا‬
‫امید ہیں حیدر ابساہلل خلتے لگے گا !" اتھوں نے تم آیکھوں سے اتھیں دیکھا "‬
‫نہیں میڈئکل رنوربس اور ڈاکتر نے ضاف الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ حیدر اب کٹھی‬
‫نہیں خل سکیا ہے غاشر ضاچب آیکو ائکا معذور تھییخا ئظر آرہا ہے نو ہماری معصوم‬
‫تچی نہیں بیابیں کیا وہ ایک اجھی سادی سدہ زیدگی گزار یانے گی جود بیابیں ؟ ا یکے‬
‫سوال نے اتھیں ئظریں جھکانے پر مح ٹور کردیا تھا " لیکن سکنیہ سے نو نوجھ لو وہ‬
‫کیا خاہتی ہے ؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 33 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“سکنیہ نے ہی کہا ہے مجھ سے کہ وہ اب حیدر سے میسوب نہیں رہیا خاہتی !"‬
‫اتھیں چترت کا دھحکا لگا تھا " کیا مگر وہ ۔۔۔بسید کرنی تھی حیدر کو ؟"‬
‫“بیار ایک طرف لیکن اس خالت میں کسی تھی سحص کو ابیایا نہت ہمت کا‬
‫کام ہے اور وہ نہیں کرسکتی میں ا یکے آگے ہاتھ جوڑنی ہوں خدا کے لتے حیدر کو‬
‫سکنیہ کی زیدگی سے الگ کردیں ‪".‬‬
‫“مگر بیگم ا بسے کیسے کردوں اس تحے کے ساتھ زہادنی مرنے والے کو وغدہ دیا تھا‬
‫کہ ابیا بییا بیا کر رکھوں گا اسکے ساتھ زیادنی کیسے کردوں !!"وہ مح ٹور ہو گتے تھے ۔‬
‫“اسکا تھی خل ہے پرسوں جرگہ بیٹھا گا اور ہم ق نصلہ ونی کا کریں گے !" غاشر‬
‫ضاچب حید لمچوں کے لتے ساکت ہو گتے تھے " کیا تمہارا دماغ نو جراب نہیں ونی کا‬
‫ک ٹوں میں نو اس لڑکے کو حیل تجھوایا خاہیا ہوں اور تم مجھے ونی کا کہہ رہی ہو !‬
‫اتھیں نے ہاتھ کے اسارے سے اتھیں تجمل رکھتے کا کہا " نہیں غاشر ضاچب‬
‫خان خانے نو کجھ نہیں غزت خانے نو بسلیں پریاد ا ستے ہمارا بییا جھییا ہے یہ ہ۔‬
‫ایکی بیتی لیں گے اسکے حیدر سے ئکاح ہوگا۔ اور وہ ساری زیدگی ہماری نوکرانی ین کر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 34 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫رہے گے ہمارے بیتے کے قیل کی نہی شزا ہے اس لڑکی کی ہر روز کی ئکل نف‬
‫اتھیں روز موت کے میہ دھکیلے گی اور آپ حیدر کو میابیں یہ کہہ کر کے جرگے‬
‫کا ذانی ق نصلہ ہے اور تمہیں اس لڑکی سے کونی رسیہ یا خذنے جوڑنے کی کونی‬
‫صرورت نہیں ئکاح اسکا سکنیہ سے ہی ہوگا اگر سکنیہ کا رسیہ ہونے یک حیدر‬
‫تھیک ہوگیا نو تھیک وریہ حیدر کا ئکاح سکنیہ سے نہیں ہوگا بس اسے دھوکے میں‬
‫رکھیا ہے کجھ وقت ‪ !..‬غاشر ضاچب شر یکڑ کر بیٹھ گتے تھے " یہ سہی نہیں ہے‬
‫بیگم !"‬
‫“نہی سہی ہے سابپ تھی مرگیا اور التھی تھی نہیں نونی ان لوگوں کو شزا تھی مل‬
‫گتی حیدر کو ساتھی تھی اور سکنیہ تھی تچ گتی !" وہ بس ان کا حیابت سے تھرا چہرا‬
‫دیکھیا رہ گتے تھے ۔‬

‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔✨ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


Page 35 of 595
URDU NOVEL BANK

Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com


‫‪Page 36 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬

‫آیگن میں تجھانے ایک بییل پر لیتی یاروں کو گھور رہی تھی اس یاس تھولوں کے‬
‫گملے پڑے تھے حیکی جوسٹو نورے آیگن میں تھیلی تھی یانی سے تم ہوکر سخت‬
‫ابیپیں اور تھی جمک گتی تھیں ہوا م ٹواپر چپ رہی تھی جس میں تمی کی وجہ سے‬
‫سکون تھی تھا مگر اس ماجول میں تھی اسکا دم گ ھٹ رہا تھا سوچ سوچ کر پرسوں‬
‫ب‬ ‫ت‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫ب‬
‫کیاہوگا کیا اسکا تھانی ساری زیدگی سالجوں کی ھے گزار دے گا یا ھر وہ ا سی قید‬
‫میں قید ہوخانے گی جس ففس کی شر بیکتے ہو بیلیاں تھی نہیں ہویگی یالسیہ ہر‬
‫طرف جسارہ ہی تھا کہی ہونی راچت کی کرن نہیں تھی تجین سے تحیاور اسکی ماں‬
‫کا الڈال رہا تھا اسکی پری غادات کو جھیایا ایکی غادت ین گتی تھی اور آج اس غلطی‬
‫نے اتھیں مشکل۔میں ڈال دی نہی ہویا ہے چب اوالد کی غلطی کی پردہ نوسی کی‬
‫خانے نو وہ ہمیشہ ئقصان د بتی ہے غلطی جھییانے کی تخانے اسے ہیار سے‬
‫سمجھانے یہ سمجھیا نو دو ت ھتڑ لگابیں ڈیڈے کی نوک پر رکھیں ک ٹویکہ چہاں کٹھی‬
‫کٹھی بیار کام نہیں ایا وہاں ڈر کام آخایا ہے ساہد تحیاور کو نےخا بیار یہ کیا خایا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 37 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫کاش وہ اتخا جود شر اور خذیانی یہ ہویا اسے ڈر ہویا جو ہوحکا تھا سب بیاہ کر حکا تھا‬
‫۔وہ تھیڈی ہوا کب اسے بیید کی نوری د بتے لگی اسے بیہ ہی یہ خال آہسیہ آہسیہ‬
‫یلکیں تھاری ہوبیں نو وہ سو گتی ۔وہ گھوم رہی تھی جوسیاں میا رہی تھی اڑنی جڑنوں‬
‫کے ساتھ ہیس رہی تھی بیل ٹوں کو یکڑ رہی تھی کہ اخایک کسی نے اسکی کالنی پر‬
‫ہٹھکڑی یایدھ دی اور بیخ دیا کسی کے پتروں میں جونے سے آری بیگے پتر جو یلکل‬
‫ساکن سے ویل چنتر کے یانے دان پر پڑے تھے ا ستے ئظر اتھا کر اوپر کا سفر طے‬
‫کریا شروع کیا نو گود میں ر کھے دو مصٹوط گیدمی ہاتھ ئظر آنے اس آگے پڑھی نو‬
‫م نظر دھیدا ال گیا اسکا چہرا دیکھتے سے نہلے ہی اسکی آیکھ کھل گتی تھی ز ب ٹو اس پر‬
‫جھکی اسے اتھا رہی تھی " ایا اتھ خابیں نو تج گتے ہیں اور آپ نہیں سو گپیں‬
‫تھیں! وہ ایکدم اتھی نو گردن میں سدید درد تھی کیدھے تھی دکھ رہے تھے یکھرے‬
‫ب‬
‫یالوں کا جوڑا بیانی وہ اتھ یٹھی ا بتے کیدھے دیانے جس سے کجھ راچت ملی ز ب ٹو‬
‫خاخکی تھی اتھتے لگی نو سا متے موجود ساب نکل کے یاپروں پر ئظر پڑی کجھ یاد آگیا "‬
‫کون تھا وہ جو ویل چنتر پر تھا ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 38 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔✨ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫وہ اپرے میہ سے یاسیہ کررہا تھا اور سفیان ا ستے یابیں سیا ہے میں لگا تھا کہ اسکا‬
‫دل بیگ یہ اخانے مگر اداس نو وہ تھر تھی تھا ساری رات وہ سویا نہیں تھا‬
‫ایدھتروں سے کھیلتے واال حیدر بنہانی میں ایدھترے سے جوتحیا رہا تھا یہ کروٹ یالنے‬
‫واال کونی تھا یہ کونی یات کرنے واال کھلی کھڑکی سے اڑنے پردے کھڑکی کھلے ہونے‬
‫کا ب ٹوت دے رہے تھے دور کہیں سے الوکی آواز ایک عح نب وجست بیدا کر رہی‬
‫تھی ہر چتز پر ایک سیاہی جھانی تھی ا ستے افسوس سے سابیڈ بییل پر موجود کیاب‬
‫م‬
‫کو دیکھا وہ نو کمل ہوگتی تھی اور یافی ک سیلف میں سات سمیدروں جییا قاضلہ‬
‫ب‬
‫لتے یٹھی تھیں آج اسے ابیا آپ گیتی آرا جیسا لگ رہا تھا جسے ایک وقت میں سب‬
‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫نے اکیال کردیا تھا جس چہرے ہو وہ د تی وہ الیا اس یں خامیاں ئکا لتے لگ خایا‬
‫م‬
‫اسکی محنت یک اسکی تھی نٹ جڑھ گتی اسلتے ا ستے چہرے پڑھیا ہی جھوڑ دنے وہ‬
‫ل‬
‫تھی ان چہروں کا پڑھیا جھوڑیا خاہیا تھا جن پر ھی تحرپر ضاف ھی کہ اب وہ اسے‬
‫ت‬ ‫ک‬

‫اس خالت میں ابیا نہیں سکتے ا ستے تھی نو دسیک دی تھی مگر سکنیہ نے دروازہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 39 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ک ٹوں نہیں کھوال ک ٹوں اسکے خذیات کو لقظوں میں تھی سمجھ یانی وہ !!! اتھیں‬
‫سوجو میں غرق ا ستے خانے کا کپ اتھایا نو لڑکھڑا کر وہ خانے اسکے ہاتھ پر ہی گر‬
‫گتی خلن سدید تھی سفیان نے تھاگ کر اسکا ہاتھ یکڑا جو الل ہورہا تھا ا ستے ئکل نف‬
‫زدہ ئظر سے دروزے کی حیاب دیکھا چہاں سا متے سکنیہ کھڑی تھی جو ساید اسکے‬
‫لتے کجھ النی تھی اسکے چہرے پر جمک آگتی تھی مگر اگلے ہی لمحے ہوبٹ سکڑ تھی‬
‫گتے تھے وہ ا لتے قدم لیتی وابس خلی گتی اسکا رویہ اسکی سمجھ سے یاہر تھا کا کیا‬
‫ہوگیا اسے ۔سکنیہ نے دودھ گالس کاوبنتر پر رکھا اور جود حید لمحے گہرے سابس‬
‫لیتی رہی تھی " میں تم سے دور خایا خاہتی ہوں حیدر میں نہت کمزور ہوں مجھ میں‬
‫ابیا طرف نہیں کے ساری زیدگی ایک ایاہج سحص کے ساتھ ادھوری گزار دوں ہاں‬
‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫میں نے تم سے محنت کی مگر یہ ۔۔۔۔یہ نہیں کر یاؤں گی میں ھتی ہوں کہ‬
‫رات تم مجھے کیاسمجھا رہے تھے مترے پر دسیک ک ٹوں دےرہے تھے مگر اتم‬
‫سوری !"‬
‫مجی ٹوں کی راہوں پر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 40 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫رتخسوں کے نہرے ہے‬
‫ایدھترا رانوں کے ئعد تھی‬
‫کجھ دھیدلے سے سوپرے ہیں‬
‫سو کھے بتے سی ین گتی زیدگی اب نو‬
‫ہواوں کے دوش پر تھی بنہاب ٹوں کے ڈپرے ہیں‬
‫یارش کی نویدوں ہیں سلگیا آگ کے بسترے ہیں ۔۔۔‬
‫سابسوں کے تھر تھی بیگ گ ھترے ہیں‬
‫مجی ٹوں کی راہوں پر‬
‫رتخسوں کے نہرے ہیں‬

‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔✨ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫وہ کمرے میں اکیال بیٹھا تھا سفیان خا حکا تھا آج ا ستے ابتی رات گزاری کا اب نظام‬
‫تھی کرلیاتھا بین خار کیابیں ا بتے یاس ہی رکھ لیں تھیں وہ دوشروں کی کہاب ٹوں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 41 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫میں الجھ کر ابتی تھولیا خاہیا تھا نہی سو حتے ا ستے کیاب کی طرف ہاتھ پڑھایا ہی تھا‬
‫نو دروازے میں کھڑی سکنیہ ئظر آنی جسکے ہاتھ میں یانی کا ایکسڑا خگ تھا جو ا ستے‬
‫چپ خاپ بییل پر رکھا اور خانے لگی مگر ا ستے ئکار لیا " سکنیہ بیٹھو !! الماری کے‬
‫ی‬ ‫ی‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫یاس سے کرسی یحتی وہ اسکے فربب بیٹھ گتی " سکنیہ متری آ کھوں میں د کھو اور‬
‫بیاؤ کیا ہوا ہے ؟" وہ جو ئظریں جھکانے ا بتے ہاتھوں کو نوچ رہی تھی اسکی ہمت‬
‫نہیں ہورہی تھی " سکنیہ میں نے نو دسیک دے کر تھی دیکھا ہے تم تھر تم‬
‫مجھے سمجھ ک ٹوں نہیں رہی مترے الفاظ تھی تمہیں سمجھ نہیں آنے نو اب سیدھا‬
‫نولیا ہوں مجھے تمہاری صرورت ہے مجھے تم سے ئکاح خا ہتے !" اسکی یات پر ہی وہ‬
‫کابپ اتھی تھی اسکا کابپ وجود دیکھ کر وہ دیگ رہ گیا تھا "کیا ہوا سکنیہ میں نے‬
‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫کجھ غلط نو نہیں کہا؟"وہ ایکدم کھڑی ہوگتی" حیدر میں تمہاری ھتی ہوں مگر ساید‬
‫متری یات سمجھ یہ سکو دیکھو ایک لڑکی یہ خاہتی کہ وہ ایک اجھی زیدگی گزارے ہیسے‬
‫کھیلے گھومے تھرے ا بتے ہمشفر کے ساتھ میں تھی نہی خاہتی تھی اور نہی خاہتی‬
‫ہوں !"اسکی یانوں حیدر کا دل ڈوب گیا تھا " نو میں نے کب تمہیں جود سے یایدھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 42 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫کر رکھیا ہے یک آزاد رہیا جو کریا خاہتی ہوں کریا بس متری بنہانی یابٹ لییا اس‬
‫کمرے میں آخاو جق سے یہ بنہانی اکیالین مجھے اس بٹماری سے زیادہ یکیلف د بیا‬
‫ہے ‪".‬‬
‫“اور تمہارا ادھورا ساتھ مجھے مانوسی اور دکھوں کی بسی ٹوں میں ساری زیدگی کے لتے‬
‫گرا دے گا مجھ سے ئکاح کرکے تم نو جوش ہوخاو گے مگر میں نہیں ہاں میں‬
‫ح‬‫م‬ ‫ح‬ ‫ن‬ ‫ک‬ ‫ئ‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬
‫تمہیں بسید کرنی تھی مگر ھی ھی زیدگی ھر کی ل ف کا ایدبشہ سو تے پر ٹور‬
‫ہ‬‫ن‬
‫کرد بیا ہے اور ہر سوچ کے ئعد میں اس بییحے پر یچی ہوں کہ مجھ میں ابیا طرف‬
‫نہیں کے میں تمہیں ابیا یاؤں ہاں مگر میں تمہارا اب نظار کرسکتی ہوں ایک سال دو‬
‫سال بین ۔۔۔۔۔۔۔۔"‬
‫“اور اگر میں کٹھی تھیک یہ ہوا نو ؟" ئظریں جھکانے ہی ا ستے سوال کیا تھا وہ نو‬
‫اس سے ئظر مفایل تھی نہیں رہا تھا " میں نہیں کر یاؤں گی حیدر تم سمجھ نہیں‬
‫ت‬ ‫س‬
‫رہے مجھ میں ہمت نہیں ہے مجھے ڈر لگیا ہے تم مجھے کم طرف ھو یا جو ھی‬
‫ج‬‫م‬
‫مگرئکاح نہیں ایک ہی نو زیدگی ہے میں جیتی ہے گزارنی نہیں ہے اور میں تمہیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 43 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫جھوڑ نہیں رہی میں تمہارے ساتھ ہوں ہم کزپز ہیں دوست ہیں ہمیشہ رہیں گے‬
‫بس اس ر ستے کی یات میں کریا یلتز !!! " دوشری ئظر اس پر ڈالے ئغتر ہی وہ‬
‫وہاں سے خلی گتی تھی اور بیجھے یلکل ساکن ہوگیا تھا ۔‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔✨ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫گھڑی کی سوب ٹوں کی جھو رہے ہیں اس طرح ۔۔۔‬
‫کونی محرم گن رہا ہوں شزا ابتی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫گیلے فرش پر بیگے پتر تھیڈی ہوا کے مخالف خلتی سیتے پر ہاتھ یایدھے کسی گہری‬
‫سوچ میں غرق تھی بیگے پتروں سے شرابت کرنی تھیڈی تمی ہڈنوں میں گھس رہی‬
‫تھی جس سے بیگ آکر ا ستے ہاتھ سیتے پر یایدھ لتے تھے جوڑے سے آزار آوارا لڑیں‬
‫ہوا سے اڑ رہی تھیں ۔" رویا بیٹھا خلو سو خاؤ ؟ا ستے ایک ئظر ابتی ماں کو دیکھا اور‬
‫تھر وال پر لگی گ ھڑی کو جو جو گیارہ تخا رہی تھی " امی بس آتھ گھیتے اور تحیاور کی‬
‫زیدگی کی نوید مل خانے تھر جو ہوگا فشمت کا لکھا مان کر سو خاؤں گی !"وہ تھی‬
‫ُ‬
‫پربسانی سے اس کے ساتھ ہی یاہر ئکل آ بیں تھیں " مجھے نو ہول اتھ رہے یں‬
‫ہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 44 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫بیہ نہیں مترے تحے کا کیا ہوگا !" ا ستے اتھیں کیدھوں سے تھام کر ا بتے مفایل‬
‫کیا " تحیاور کو کجھ نہیں ہوگا امی مترا دل کہیا ہے مجھے مترے تھانی کو تخانے‬
‫کے لتے کجھ تھی کریا پڑا نو میں کروں گی اگر اسے حیل تھی ہوگتی نو تھی میں ہر‬
‫ممکن کوشش کروں گی ‪".‬ابیات میں شر ہال کر وہ تھیڈ سے تحتے کے لتے وہ‬
‫وابس ایدر خلی گتی تھیں وہ تھر اکیال رہ گتی تھیں چب اخایک اسے ا بتے ارگرد دو‬
‫بیلیاں میڈالنی ئظر آنی نو اخایک جواب یاد آگیا تھا ویل چنتر کے یابیدان پر ساکن پتر‬
‫ٹ‬ ‫ک‬
‫گود میں پڑے نے خان ہاتھ وہ کون تھا اور مترے جواب میں ک ٹوں نہلے نو ھی‬
‫ابسا نہیں ہوا تھر اخایک سے یہ کس یامحرم کی سیہ ئظر آنی ہے ! ا ستے آسمان کی‬
‫طرف ئظر اتھا کر دیکھا " خابتی ہوں اتمان ہے کٹھی کجھ نےوجہ نہیں ہویا کیا‬
‫خا ہتے ہیں آپ ؟"‬
‫‪.....................✨.....................‬‬
‫سکنیہ کی یابیں نوجھاڑ بیکر اسکے ذہن میں طوقان مخا رہیں تھیں کیا یہ تھی اسکی‬
‫محنت اسکی سدت اسکا ح ٹون اسکا یاگل ین جو ایک جوٹ سب نوٹ کر رپزہ رپزہ ہوگیا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 45 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ساید اسے محنت تھی ہی نہیں مجھے وقتی اپتریکشن تھی اور جوئصورت چتز چب زرا سے‬
‫تھی جراب ہو خانے نو اس سے کوقت ہونے لگتی ہے مگر میں کونی چتز نو نہیں تھا‬
‫ابسان تھا اسے مجھ سے کوقت ہونے لگی ‪ ".‬نےبسی سے وہ ہیس دیا تھا گہرا سابس‬
‫لیکر ا ستے فون یکڑنے کے لتے ہاتھ پڑھایا تھا وہ دوشری سابیڈ بییل پر خارج پر لگا‬
‫ہ‬‫ن‬
‫تھا اگر وہ نہلے جیسا ہویا نو گوالنی مار کر دوشری سابیڈ پر یچ خایا گر یہ قاضلہ نو اب‬
‫م‬
‫ُ‬
‫میلوں کا تھا میہ بسور کر دوشری طرف رخ ھتر گیا " حیدر یسے ہو ؟" ا تے جو ک‬
‫ی‬ ‫س‬ ‫ک‬ ‫ت‬
‫کر دروازے کی خابب دیکھا چہاں چخا کھڑے تھے اتھیں دیکھ کر اسکے چہرے پر نہلے‬
‫جیسی جوسی نہیں تھی وہ اسکے یاس بیڈ کے کیارے پر ہی یک گتے تھے " تم تھیک‬
‫ہو تمہیں کسی چتز کی صرورت نو نہیں ؟"‬
‫“نہیں چخا اب نہیں جسکی تھی ا ستے ائکار کردیا یافی سب اسکے سا متے نے مول ہیں‬
‫!" اتھوں نے زپردستی مسکرانے کی کوشش کی مگر یاکام حیدر مخسوس کرسکیا تھا‬
‫ا یکے الجھے دماغ میں کجھ خل رہا ہے " کجھ کہیا ہے چخا ! اتھوں نے نوکھال کر اسے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 46 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫دیکھا " وہ۔۔۔۔تمہیں کیسی ابسی ابسان کی صرورت ہے جو تمہارے ساتھ ہر وقت‬
‫رہے اور بشمان کا محرم اسے اتھی شزا نہیں ملی صیح جرگے کا ق نصلہ اخانے گا ؟"‬
‫“نوکیا سوخا ہے آپ نے چخا کیا ق نصلہ خا ہتے ہیں؟ ا یکے چہرے پر کھو حتے وہ نوجھ‬
‫رہا تھا‬
‫“ونی !! ا یکے ایک جرف پر ہی حیدر کا دل کابپ گیا تھا ا ستے چترت سے اسے دیکھا‬
‫" یہ ۔۔۔۔یہ کیا کہ کر رہے ہیں آپ ؟"‬
‫“دیکھو حیدر ہم تمہارا تھال ہی خا ہتے ہیں سکنیہ ڈر گتی ہے پربسان ہے اسلتے وہ اتھی‬
‫ئکاح نہیں خاہتی اور بشمان کے قا یلوں کو تھی شزا نہیں ملی ائکا تھی ایک ہی بییا‬
‫ہے وہ تھی نہیں خاہیں گے اسے شزا ہو نو یہ ق نصلہ ہر لخاظ سے نہتر ہے !" ا بتے‬
‫شر پر رکھا ائکا ہاتھ ا ستے آہسیہ سے ہیا دیا " آیکی بیتی جھوڑ خکی ہے یہ نو ر ہتے دیں‬
‫مجھے اکیال چخا مجھے ئفرت ہوگتی ہے اس جیس سے جو مظلب پرست ہے جو صرف ابیا‬
‫سوحتی ہے محنت یک کو داؤ پر لگا د بتی ہے اور اسے ہارنے کا اسے افسوس یک‬
‫نہیں ہویا ابسی جوارنوں کو مجھے آئکا یہ ق نصلہ م نظور نہیں میں اب ابتی زیدگی میں کسی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 47 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫لڑکی کی مداخلت نہیں خاہیا یہ جوسی سے یہ مح ٹوری سے ‪ "!..‬حیدر کی یابیں اتھیں‬
‫ُ‬
‫غلط یا نے یکی ہرگز نہیں لگی تھیں وہ خا بتے تھے سکنیہ کا ق نصلہ اگر اتھیں پربسان‬
‫کر سکیا ہے نو اس پر قیامت گزر خانے گی وہ تھی اس خالت میں اتھوں نے پڑپ‬
‫کر اسے گلے لگایا " مجھے معاف کردو حیدر میں ہار گیا میں اوالد کے ہاتھوں ر ستے ہار‬
‫گیا میں نہیں سمجھا یایا سکنیہ کو مگر یہ ق نصلہ مترا دل کہیا ہے سب کے جق میں‬
‫نہتر ہوگا جرگے کا ق نصلہ ہر صورت مابیا پڑے گا تمہیں تمہارا ساتھی صرور ملے گا‬
‫ٹ‬ ‫ک‬
‫۔" اسکے ما تھے کو جوم کر وہ یاہر آ گتے تھے چب وہ نوال " میں اسے ھی ٹوی کا‬
‫ب‬
‫درج ِہ نہیں دے یاؤں گا اسکی غزت کروں گا مگر محنت نہیں شری ِک حیات بیانے‬
‫کا نہیں کہتے گا !!" اتھوں نے یلٹ کر اسے دیکھا اور ابیات میں شر ہال دیا ۔ وہ‬
‫دروازے یک ہی نہیحے ہو یگے چب اسکا فون تحتے لگا ا ستے نے بسی سے فون کو دیکھا‬
‫اور گردن جھکا لی ۔غاشر ضاچب نے یلٹ کر اسے دیکھا تھر فون کی خابب آ گتے‬
‫ن‬ ‫ی‬ ‫ُ‬
‫اسے فون یکڑانے ادھر ادھر د کھا " کجھ اور خا ہتے واش روم نو یں‬
‫ہ‬
‫خا۔۔۔۔۔۔۔یا۔۔۔۔۔۔۔" ا بتے سوال پر وہ جودی شرمیدہ ہو گتے تھے مگر وہ نے بسی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 48 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫سے ہیس دیا " کہتے ہیں تجین کٹھی وابس نہیں آیا لیکن مترا حیال میں غمر کے‬
‫جس دور میں یہ وقت اخایا ہے وہاں تجین ایک تھیایک روپ لیکر وابس آخایا ہے‬
‫بب ان چتزوں کے محیاجی معصومنت نہیں شرمیدگی کا یاعث ین خانی ہے ا بسے‬
‫دور سے نو موت اجھی !! آجر یک اسکا الہچہ تھرا گیا تھا غاشر ضاچب کو سمجھ نہیں‬
‫آرہی تھی وہ کیا کریں کیسے دالسہ دیں جوان ین کو نے خان دیکھ کر ائکا جود کا دل‬
‫جون کے آبسو رویا تھا اسلتے جود پر ضنط کرنے وہ یاہر خلے گتے اور اسکی سوچ کو فون‬
‫ک‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ل‬‫س غ‬
‫کی ریگ نون نوڑا تھا " ا الم م ذبسان یسے ہو"‬
‫“میں نو تھیک ہوں تم کیسے ہو؟" ہاں میں تھی تھیک ہوں ! بیڈ کروان سے بیک‬
‫لگانے وہ ریلکس ہوگیا تھا ۔‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔✨ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫دو تج گتے تھے مگر بیید آیکھوں سے کوسوں دور تھیں آج آسمان کو یادلوں نے گ ھتر‬
‫رکھا تھا جسکی زد میں خاید تھی آگیا تھا یادلوں کی اوٹ سے تھی وہ ابتی مدھم روستی‬
‫ت‬
‫یک ھتریا نہیں جھوڑ رہا تھا کونی یادل اسکے سا متے آخایا نو اسے چتر کر روستی یحتے کی‬
‫ھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 49 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫کوشش کریا اور چب وہ ہٹ خایا نو رویا کا چہرا خاید کی روستی سے م ٹور ہوخایا چہاں‬
‫س‬ ‫س‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ج‬ ‫ُ‬
‫یاک کا کوکا جمک رہا تھا اس لکا تی کے ل نے ا کے ہوبٹ م کرانے پر مح ٹور‬
‫کردنے تھے کہ اخایک ایک سعر کانوں میں گوتحتے لگا‬
‫اساں یازک دل دے لوک ہاں ۔۔۔‬
‫ساڈا دل یہ یاد دکھایا کر ۔۔۔‬
‫یہ جھونے وغدے کییا کر ۔۔۔۔۔‬
‫یہ جھوبیاں فشماں کھایا کر۔۔۔۔۔‬
‫بی ٹوں کیتی واری اکھیاں سی سانوں ول۔ول یہ آزمایا کر ۔۔۔‬
‫پتری یاد چ سحیاں مر وبسا سانوں ابیا یاد یہ آیا کر ۔۔۔۔۔‬
‫ایک ہوک سی اتھی تھی دل میں کونی نوٹ کر یاد آیا تھا جو غمگسار تھا اسکا دوست‬
‫تھا اسکے دل کو دھکا سا لگا " ذبسان !"‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔✨ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 50 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“نو نو مل۔نہیں یایا اسے ؟" ا ستے چترت سے اس سے سوال کیا " کہاں ہار نہاں‬
‫آکر بیہ خال ا بتے گاؤں خلی گتی اور سٹوڈبٹ ائقو دے نہیں رہے یار رویابشہ یام ہے‬
‫اسکا بیار سے اسے رویا کہتے ہیں !"‬
‫“ا ستے کٹھی ا بتے گاؤں کا یام نہیں بیایا تھا ؟ اسکے سوال پر ذبسان اور افسردہ ہوگیا‬
‫ی‬
‫تھا " کٹھی صرورت ہی نہیں پڑی نہلی یار نو یک ساپ پر ملے تھے یکس ا ییج ہوگتی‬
‫کج‬

‫تھیں تھر ائفاق سے مالقابیں ہوبیں اور جیسے ہی اظہار کیا میشن اگیا اور اب بیہ خال‬
‫گاؤں خلی گتی ہے !"‬
‫“خل کونی یات نہیں وابس آخابیں گی !" یکیہ کمر کے بیجھے رکھتے وہ ایک اتخایہ‬
‫سے درد مخسوس کر رہا تھا تھیس سی اتھی تھی وہ ہاتھ سے مساج کررہا تھا مگر ابتی‬
‫ہی ائگل ٹوں کا لمس اسے مخسوس ہی نہیں ہورہا تھا درد ایدر ہڈی میں ہورہا تھا اسکے‬
‫اخایک خاموش ہوخانے پر ذبسان فون کو گھورنے لگا " حیدر نو تھیک ہے ؟"‬
‫“ہاں یار اخایک درد ہورہی ہے کمر میں پڑھتی خارہی ہے !" ذبسان پربسان ہوگیا تھا‬
‫" ک ٹوں ہونی نو نہیں خا ہتے پترے یاس کونی ہے سفیان خال گیا !‪٫‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 51 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“وہ نو نو تحے خال خایا ہے کونی یات نہیں قای ِل پرداست ہے میں دیکھیا ہوں کونی‬
‫بین ِکلر!! " فون بید کرکے ا ستے سابیڈ بییل کا دراز کھوال بب یک وہ پڑھتی نہت‬
‫پڑھ گتی تھی دوانی ملی یانی گالس میں ڈاال اور کھا لی درد ابیا پڑھ گیا تھا کہ بسیتے‬
‫آنے لگے تھے بیڈ کروان سے شر ئکانے وہ ضنط کرنے کی کوشش کر رہا تھا جو‬
‫یاممکن ہویا خارہا تھا ۔ ا ستے اسکا جییا مخال کردیا تھا کونی نہیں تھا اسکے یاس جو اسکا‬
‫درد یابٹ سکیا وہ اکیال جوتج رہا تھا اس درد سے جو اسکے سابس یک رو کتے کا کمال رکھتی‬
‫تھی ۔‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔✨ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫صیح کا سورج روسن ہونے ہونے تھی سیاہی کا ریگ رکھیا تھا ایک عح نب سی صیح جو‬
‫صرف رویا نہیں حیدر کے لتے تھی اداس تھی رات کا یاخانے کوبسا نہر تھا چب درد‬
‫سے راچت ملی تھی وہ اداس سا ڈرابیگ روم میں بیٹھا تھا کسی عتر مرانی ئقطے کو گھور‬
‫رہا تھا چب ایک محصوص غظر کی جوسٹو نے اسے م ٹوجہ کیا ا ستے ئظر اتھا کر دیکھا نو‬
‫ضدنوں کے اداس چہرے پر نہاریں آگتی تھیں " یایا خان !!" اسکا چہرا ہاتھوں میں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 52 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫تھام کر اسکے ما تھے پر نوسہ دیا " حیدر تم کیسے ہو ؟ اسکے یاس صوفے پر بیٹھتے ایک‬
‫راعب تھا ایکی سحصنت میں چچی خان شر پر خادر اور آدھا چہرا جھیانے یانی کا گالس‬
‫ہ‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫گ‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ل‬‫لی ب س غ‬
‫کر آ یں " الم م چخا ! الس کڑنے ا ھوں نے ابیات یں شر الیا نو غاشر‬
‫ی‬ ‫بی گ س غ‬
‫ضاچب تھی آکر ٹھ تے " ا الم م چخا یسے یں آپ ؟"‬
‫ہ‬ ‫ک‬ ‫ک‬ ‫ل‬
‫ت‬ ‫ی‬ ‫گ‬ ‫س‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ل‬‫غ‬
‫“و م ال الم غاشر کہاں خانے کی بیاری ہے ؟" الس وابس کڑانے ا ھوں‬
‫نے غاشر کو مخاطب کیا " بس چخا جرگے میں خارہا تھا آج ق نصلہ ہے بشمان کے‬
‫قا یل کا !" اتھوں نے ابیات میں شر ہالیا " نو کیا ق نصلہ کیا کیا شزا دو گے تم‬
‫فییلے والوں کو ؟"‬
‫“ونی ! حیدر نے کوقت سے شر جھکا لیا تھا یایا خان جود چتران رہ گتے تھے" ونی‬
‫لیکن کس کے ساتھ ! غاشر ضاچب نے جور ئظروں سے حیدر کو دیکھ جشکا ہاتھ ویل‬
‫چنتر کے نہ ٹوں پر تھا اس سے نہلے وہ موڑ کر خایا یایا خان نے اسکا ہاتھ یکڑ لیا "‬
‫حیدر سے چخا !"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 53 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“یہ ا یکے لتے دوشرا جھ نکا تھا اتھوں نے چترت سے نہلے غاشر اور تھر سکنیہ کو‬
‫دیکھا جو خانے رکھ رہی تھی بییل پر خانے رکھتی وہ مخسوس کر سکتی تھی کہ یایا خان‬
‫اسے گھور رہے ہیں ۔" وجہ ؟‬
‫ک‬‫س‬ ‫ن‬ ‫ک‬‫ی‬
‫“چخا وجہ آ یکے سا متے حیدر کی یہ خالت ہم سے د ھی ہیں خا تی وہ بنہا ہوگیا اسے‬
‫کسی کی صرورت ہے جو ہر وقت اسکے ساتھ رہے !"‬
‫“میں نے وجہ ونی کی نہیں سکنیہ اور حیدر کے ر ستے کے حٹم ہونے کی نوجھی ہے‬
‫غاشر !!! ایکی یلید آواز پر کجن میں کھڑی سکنیہ کابپ گتی تھی ا ستے ایک ئظر سفید‬
‫سے شرخ ہونے چہرے کو دیکھا سفید داڑھی جھرنوں زدہ ہاتھ کی ائگل ٹوں میں فتروزہ‬
‫یکھراج کی ایگوتھی شر پر یگڑی سفید لٹھے کا سوٹ اور پتروں میں بساوری حیل وہ‬
‫غاشر ضاچب کو گھور رہے تھے جو جود ڈر سے شر جھکا گتے تھے " چخا وہ ۔۔۔وہ سکنیہ‬
‫نہیں خاہتی حیدر سے میسوب رہیا اسلتے یہ۔۔۔۔۔۔! وہ غصے سے اتھ کھڑے ہونے‬
‫تھے " واہ غاشر واہ کیا یات ہے ا بتے اللچی ہو گتے تم ا بتے بیتے کی موت یک کا‬
‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫سودہ کردیا ایک ہی پتر میں دو سکار کر لتے بیس مار خان ھتے ہو حیدر کی اس خالت‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 54 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫کو تم نے شزا بیا دیا اس فییلے کی شزا ابتی تچی کو تخانے کے لتے تم نے ایک بیچ‬
‫ذات کی لڑکی ونی کرنے کا سوچ لیا ابتی بیتی کو تخانے کے لتے ‪ "...‬وہ کھڑے‬
‫تھے نو غاشر ضاچب کیسے بیٹھ سکتے تھے آگے چخا تھے ا یکے " چخا وہ ۔۔۔۔تچی ذات‬
‫نہیں ہے ہیں نو خایدانی لوگ اور میں ابتی بیتی کو نہیں حیدر کو تخا رہا ہوں ابیا گرا‬
‫ہوا لگیا ہوں کہ ا بتے بیتے کی موت کا سودہ کردوں گا حیدر سے خان جھڑانے کے‬
‫لتے سکنیہ حیدر سے ئکاح نہیں کریا خاہتی وہ تچی ہے وہ نہیں سیٹھال یانے گی‬
‫اسے اور جو لڑکی آنے گی وہ حیدر کے لتے کنتز کے طور پر آنے گی جو ہر وقت اسکے‬
‫ساتھ رہے گی اسکی صروریات کا حیال ر کھے گی !!"‬
‫“حیدر اگر آپ سب پر نوجھ ین گیا ہے نو ہم اسے لیخانے گے غاشر !!!! ان بی ٹوں‬
‫نے دروازے میں دیکھا چہاں سیاہ لیاس میں مل ٹوس ادھتڑ غمر سحص ان سب کو‬
‫گھور رہا تھا خاموش گھر میں پڑنے ا یکے قدموں کی دھمک سکنیہ اور چچی کی سابسیں‬
‫پتز کرنی خارہی تھیں لہو جھلکانی آیکھوں سے اتھوں نے غاشر کو دیکھا " میں حیدر کو‬
‫لیخایا ہوں اگر تم پر نوجھ ین گیا ہے یہ نو غصے خالل سے تھر نور چہرا کسی کو تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 55 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ہی نت میں لے سکیا تھا حیدر نے پرمی سے ائکا ہاتھ یکڑا " ماموں ابسا نہیں ہے !‬
‫اتھوں نے سققت سے اسے دیکھا اسکے شر پر ہاتھ ت ھترا " اب بیچ میں یہ نولیا ! ہاتھ‬
‫اسکے ہاتھ سے جھڑانے وہ غاشر ضاچب کے مفایل آ گتے تھے " غاشر یہ نونے اجھا‬
‫نہیں کیا چب اسکے ماں یاپ مرے تھے یہ بب نونے ہاتھ جوڑ کر اسے ہم سے لیا‬
‫تھا اور آج اس وقت میں نو اسے نوجھ سمجھ رہا ہے بٹھال مر نہیں گیا اسکا جو کسی‬
‫تھی لڑکی سے بیاہ دے گا نوجھ سمجھ کر تجھے جو ق نصلہ کریا ہے کر ابتی کسی نوکر‬
‫سے کر یا جود سے مگر حیدر سے نہیں !! بیگی یلوار کی طرح ائکا کاٹ دار لہچہ غاشر‬
‫ضاچب کو شر اتھانے پر مح ٹور کرگیا تھا " اور چہاں یک رہی یات اسکی سادی اور‬
‫سیٹھا لتے کی نو کاش متری کونی بیتی ہونی نو وہ اس سے پڑھ کر نہیں ہونی لیخابیں‬
‫گے ہم اسے ا بتے ساتھ تجھے قکر کرنے کی صرورت نہیں ہے !" اتھوں نے حیدر‬
‫کی ویل چنتر تھام لی تھی مگر غاشر ضاچب سا متے آ گتے " مترا ئقین کریں ہاسم تھانی‬
‫میں حیدر کے جق میں کجھ غلط نہیں کروں گا ! ائکا لہچہ نہابت نے بس تھا " جق‬
‫میں نہتر کرنے نو ابتی بیتی کو تخانے کی کوشش کرنے آجر تمہیں وغدے سے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 56 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫غزپز ابتی اوالد ہوگتی غاشر !! اتھوں نے نے بسی سے یایا خان کو دیکھا " مجھے آج‬
‫تھی رضا تھانی سے کیا وغدہ غزپز ہے چخا دو ت ھتڑ مار کر ضد کرکے میں سکنیہ کو حیدر‬
‫کا کر تھی دوں نو کیا وہ ا بتے ساتھ ساتھ حیدر کو تھی جوش رکھ یانے گی زپردستی کے‬
‫ر ستے ہمیشہ ئقصان نہیخانے ہیں چخا خان میں حیدر اور سکنیہ دونوں کی زیدگی ایک‬
‫ساتھ پریاد نہیں کر سکیا زور زپردستی سے ر ستے ین سکتے ہیں خذیات نہیں اور وہ لوگ‬
‫کونی بیچ یا جھونی ذات کی نہیں ہے خایدانی ہے نہت امتر یہ سہی پر غربب تھی‬
‫نہیں ہے ‪ ".‬حیدر نے افسوس سے ا بتے چخا کو دیکھا مگر ہاسم ضاچب نو غصے میں‬
‫تھے وہ حیدر کو لیخایا خا ہتے تھے ابتی نہن کی بسانی کو اتھوں نے حیدر کو آگے دھکیل‬
‫دیا تھا غاشر ضاچب نے پڑپ کر حیدر کو دیکھا جو جود کو یاہری دروازے کی خابب‬
‫ُ‬
‫خایا دیکھ رہا تھا " رکیں ماموں !! اسکی آواز پر غاشر ضاچب نے امید سے اسکی خابب‬
‫دیکھا ۔نہتے گھما کر وہ ہاسم ضاچب کے سا متے آیا " ماموں یایا خان میں خابیا ہوں‬
‫آپ دونوں مجھ سے نہت بیار کرنے ہیں اور مجھے یہ تھی بیہ ہے کہ چخا خان مجھ‬
‫سے کییا بیار کرنے ہیں آیکو یاد ہے ماموں تجین میں چب آپ نے کہا تھا کہ حیدر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 57 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ڈاکتر بتے گا نو خاجوں نے شرط لگا کر یہ کہا تھا کہ جو اسکی غادات ہیں یہ سیاہی‬
‫بتے گے اور وہی ہوا تھا مترا دل ا بتے ملک کی خدمت کی طرف لیکیا تھا کیتے ا جھے‬
‫سے خا بتے تھے چخا مجھے اور تھر ایک یار یایا نے کہا تھا کہ حیدر پربیگ پر نہیں خانے‬
‫گا چخا نے کیتی ابسلٹ کروا کر کیتی منت کرکے مجھے پربیگ پر تھیخا تھا اتھوں نے‬
‫مترے لتے کییا کجھ کیا میں ا یکے ایک ق نصلے پر ئقین نہیں کر سکیا !" ا ستے سوالیہ‬
‫ئگاہوں سےیایا خان کو دیکھا ہاسم غاشر دونوں یایا خان کے جواب کے می نظر تھے‬
‫بیسک ائکا ق نصلہ آجری ق نصلہ ہوگا " غاشر ایک یار ت ھر ئقین کررہا ہوں تم پر نوڑیا مت‬
‫وریہ ذولقفار غلی تھول خانے گا کہ اسکا تم سے کونی رسیہ تھی ہے مترے تچوں کی‬
‫آجری امابت ہے یہ اسکی زیدگی جراب ئعتی متری میں معاف نہیں کروں گا !! ابیا‬
‫ق نصلہ سیا کر حیدر کے شر پر ہاتھ رکھتے وہ خلے گتے تھے ہاسم ضاچب تھی صرف‬
‫حیدر سے مل کر گتے تھے وہ گر خانے کے ایداز سے صوفے پر بیٹھ گتے " ایا یانی‬
‫!! گالس کو دیکھتے جوتچوار ئظر سکنیہ پر ڈالی جو تھوک ئگل کر رہ گتی تھی " سہال !!‬
‫سہال !!! ابتی بیگم کو آواز د بیا ائکا لہچہ اور تھی سخت ہوگیا تھا سفیان تھی ڈر کر یاہر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 58 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫آگیا تھا " حیدر کو ایدر لیکر خاو !!! سفیان کو خکم د بتے وہ حیدر کی خابب ُمڑے "‬
‫حیدر میں تم سے یات کریا ہوں ایدر خاؤ! مگر اسکی ئظر نو سکنیہ پر تھی جشکا ریگ لٹھے‬
‫کی طرح سفید ہوگیا تھا " چخا غصہ مت کریں کونی یات ۔۔۔"‬
‫“حیدر !!! لہچہ پر اسنعال تھا اسلتے حیدر تھی خاموش ہوگیا تھا اسکی چنتر کو گھسپییا‬
‫ج‬‫ی‬ ‫ب‬
‫سفیان اسے لے گیا وہ دو قدم سکنیہ کی طرف پڑھے نو وہ ڈر کر ابتی ماں کے ھے‬
‫ج ھپ گتی "کیا کر رہے ہیں غاشر ضاچب !‬
‫“نوجھو ابتی بیتی سے مترے شر میں خاک ڈال کر کیتی جوش ہے یہ !!! ابتی اوتچی‬
‫آواز حیدر کو ایدر یک سیانے دے رہی تھی " چخاکے سا متے متری غزت کی دھحیاں‬
‫اڑا دیں کہ متری اوالد مترے کہتے میں نہیں ہے !! حیدر کو اب پربسانی ہونے لگی‬
‫تھی مگر سفیان اسے بیڈ پر لییا حکا تھا ا ستے یلییکٹ سابیڈ کیا " سفیان مجھے یاہر لے‬
‫خلو چخا خان سکنیہ کو ڈابٹ رہے ہیں ؟"‬
‫ُ‬
‫“شر رک خابیں پڑے شر کا غصہ نو آسمان پر نہیخا ہے وہ آیکو تھی ڈابٹ دیں گے‬
‫اور مجھے تھی یلتز شر !!! وہ خاموش ہوگیا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 59 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“کیا کہہ رہے ہیں آپ غاشر آیکو ابتی اوالد سے زیادہ رسیہ داروں کی قکر ہے ؟؟"‬
‫“رسیہ دار یا شریک نہیں ہے وہ یاپ تھا ہمارا اور وہ ۔۔۔۔لڑکا مترے پڑھے تھانی‬
‫کا بییا ہے مترا جون ایک کے ساتھ زیادنی کرکے دوشری اوالد کا کیا کروں جو مظلب‬
‫ی‬
‫پرست اور ڈر نوک ہے !!" ایکی آوازیں سن سن کر حیدر نے جین ہورہا تھا "د یں‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫جو تھی ہے میں متری بیتی کو تھتی میں نہیں جھویک سکتی !"اتھوں نے ابیات‬
‫میں شر ہالیا " سہی کہا میں تھی حیدر کی زیدگی مزید جراب نہیں کروں گا اس جیسی‬
‫مظلب پرست ڈرنوک اور کم طرف اوالد سے وہ جودار معذور لڑکا نہتر ہے جو کم سے‬
‫کم متری غزت رکھیا خابیا ہے مجھ پر ئقین کریا ہے ونی کا ق نصلہ میں نے تمہارے‬
‫لتے نہیں کیا حیدر کی نہتری کے لتے کیا ہے اور اگر اس لڑکی ہر ائگلی تھی اتھانی‬
‫گتی نو یاد رکھیا مجھ سے پرا کونی نہیں ہوگا ۔" جود پر قانو یانے وہ خلے گتے تھے ! کافی‬
‫دپر یک کونی آواز یہ آنے پر حیدر نے سکون کا سابس لیا طوقان تھم گیا تھا سکنیہ‬
‫ابتی ماں کے گلے لگی رونے میں مصروف تھی‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‪ ✨ ..‬۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 60 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ہوا سے ہلتے پرگد کے پتڑ کے بیحے جرگہ ب نٹ خکی تھی شرنوسیدہ پزرگ چہرے جو دیکھتے‬
‫میں ہی ایک وجست کا سامان لگتے تھے سالوں کا تحریہ ا یکے چہرے سے جھلک رہا‬
‫تھا خالد جیتی ہمت ا بتے ایدر رکھتے ہو یگے جو سب کجھ یالنے طاق ر کھے یہ م نصف‬
‫ونی کاروکاری سوارہ ستی جیسی رسموں کا خکم د بتے آنے ہیں یا ساید اس سے تھی‬
‫زیادہ ۔۔خالد نو موت د بیا ہے اور یہ موت جیسی زیدگی شروں پر خادریں لتے نونی حیل‬
‫نہتے گیدے چہرے لتے خلمالنی دھوپ میں کھڑے یہ یاسیدے ا بتے چہرے پر‬
‫غربت کی طویل تحرپر لتے ِجرگے کا ق نصلہ سیتے آنے تھے اور اتھیں میں موجود تھیں‬
‫یہ بی ٹوں ماں بپییاں ان بی ٹوں کے شر جھکے تھے ک ٹویکہ ائکا جرم بیان کردیا گیا تھا‬
‫ت‬ ‫غ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫بشمان کی موت کا م نظر غاشر ضاچب کی آ یں م کرگیا تھا " نو بیاؤ غاشر لی م‬
‫کیا ق نصلہ خا ہتے ہو !" گہرا سابس لیکر اتھیں نے دونوں لڑک ٹوں کو دیکھا کھلے گ ھترے‬
‫والی سلوار قم نض شر پر دو بیہ اور لیکتی جوبیاں ز ب ٹو نو دیکھتے میں ہی الایالی اور تچی‬
‫گتی تھی ئظر دوشری خابب گئ تھی سل نقے سے لیا ڈو بیہ جھکی گردن لمتی جوڑی ضاف‬
‫اور ئغتر سکن کے کتڑے وہ اتھیں سمجھ دار اور سل نفہ سعار لگی تھی " ونی !! ہمیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 61 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫یہ لڑکی ونی میں خا ہتے !" سب ئظریں ایک ساتھ رویا کی خابب آتھ گتی تھیں جو شر‬
‫اتھانے ئغتر تھی خان گتی تھی کہ وہ میں ہوں " تھیک ہے " جرگہ اکمل خان کی‬
‫بیتی رویابشہ خان کو ونی کرنی ہے !" جھکی ئظروں سے ایک آبسو گر کر زمین نوس‬
‫ہوگیا تھا جسے یہ خالد م نصف ا بتے پتروں یلے روید گتے تھے اسکی آیکھوں کے سا متے‬
‫ذبسان کا مسکرایا چہرا آرہا تھا‬

‫ُ‬
‫شرد ساموں میں درتچہ ادھ کھال رہ خانے گا‬
‫کونی ہم کو غمر ت ھر اب ڈھویڈیا رہ خانے گا‬
‫ب‬ ‫ُ‬
‫آیدھیاں سارے ورق مترے اڑا لے خا یں گی‬
‫ی‬ ‫ُ‬
‫طاق پر رکھا دیا بس او گھیا رہ خانے گا‬
‫ہم خلے خابیں گے خاموسی سے بستی جھوڑ کر‬
‫ُ‬
‫ُدور سے نو دیکھیا بس دیکھیا رہ خانے گا‬
‫تھول خابیں گی بتی بسلیں ہماری ساغری‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 62 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫بس کیانوں میں ہمارا یذکرہ رہ خانے گا‬
‫ہحرنوں کا ق نصلہ یک دم ُسیا دے گا کونی‬
‫سب کا سب سامان نونہی گھر پڑا رہ خانے گا‬
‫فرق کونی تھی نہیں پڑیا ہمارے کوچ سے‬
‫کونی یکیہ رات تھر بس تھیگیا رہ خانے گا‬
‫ہم ہال کر ہاتھ کستی سے کہیں گے الوداع‬
‫اور کیارے پر کونی نہخابیا رہ خانے گا‬
‫⭐⭐⭐⭐⭐⭐‬
‫وہ بستر پر ِچت لییا ج ھت کو گھور رہا تھا خار افراد خانے کے یاوجود حیدر کی زیدگی یہ‬
‫خاردنواری میں قیدی ہوکر رہ گتی تھی اسکی محنت یک اس خالت میں اسے جھوڑ گتی‬
‫تھی وہ نہیں خان یایا تھا کہ جرگہ اسے سے کیا کروایا خاہیا تھا مگر وہ یہ خابیا تھا کہ‬
‫اب جو تھی اسکی زیدگی میں آنی گی وہ عورت یام کی سے سے صرف ئفرت ہی کرے‬
‫گا اسکا وجود مترے لتے محض سٹورم میں پڑے پرانے سامان کی طرح ہوگا جسکے آجر‬
‫ُ‬
‫میں یاہر تھییک دیا خانے گا ۔" وہ اتھیں سوجو میں تھا کہ اخایک دروازہ کھال "‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 63 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫م‬ ‫ج‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫ح‬ ‫ج‬‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫د یں آپ لوگوں نے ھے شزا دے دی ہے یہ تح ٹو کو ل مت یں یں ہاتھ‬
‫جوڑنی ہوں !! مگر مخالف عورت نے اسکی کالنی مصٹوطی سے تھام رکھی اور اسی ایداز‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫سے یچ کر ایدر ھییک کر دروازہ بید کردیا وہ فرش پر گری پڑی ھی اور حیدر بستر‬
‫پر لییا ہی اس لڑکی کا رویا دیکھ رہا تھا جو فرش پر ہی سمٹ کر بیٹھ گتی تھی اور اب‬
‫شر گھی ٹوں میں دنے رو رہی تھی ا ستے حید لمحے اسے دیکھا تھر یلییکٹ تھیک کریا‬
‫ی‬ ‫ت‬ ‫س‬ ‫ہ‬‫ک‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫ک‬ ‫ل‬ ‫ل‬
‫آ یں بید کرگیا گر اب دھیان کہا یں اور گیا تھا ا تے ھر اسے د ھیا لگا " کیا‬
‫تم رویا بید کر سکتی ہو مجھے سویا ہے ؟" رویا نے تھ نگا چہرا اتھا کر اسے دیکھا جو بستر‬
‫پر لییا اسے خکم دے رہا تھا " کیسا نے جسی ابسان ہے اتھیا تھی صروری نہیں‬
‫سمجھا !" ا بتے کتڑے سیٹھالتی وہ اتھی اور اسکے فربب خل دی اور ہاتھ جوڑ کر کھڑی‬
‫ہوگتی " میں آپ کے سا متے ہاتھ جوڑنی ہوں جرگے نے مجھے شزا دے دی ہے نو‬
‫تحیاور کو تخش دیں وہ تچہ تھا غلطی ہوگتی اس میں ساری زیدگی آیکی غالمی کروں گی‬
‫آپ جو کہیں گے میں کروں گی مگر یلتز تحیاور کو تخش دیں اسے نولیس میں یہ دیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 64 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫آپ ایک یار بیحے خل کر سب کو بیا دیں ؟" حیدر نے چترت سے اسے دیکھا " خل‬
‫کر تمہیں مترے یارے میں بیہ تھی ہے ؟"‬

‫“ جی آپ حیدر ہیں اور میں آیکی غالمی میں آنی ہوں میں ونی ہو آ یکے ساتھ مجھے کونی‬
‫مسیلہ نہیں ہے پر یلتز تحیاور کو تخالیں میں ا یکے پتر یکڑنی ہوں !" ا ستے اسکے کمیل‬
‫ہ‬‫ن‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ل‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫ب‬
‫میں جھتے پتر یکڑ لتے تھے جسے حیدر نے ھے کرنے کے تے الیا ھی یں تھا جسے‬
‫دیکھ کر وہ اس سے اور ید گمان ہوگتی تھی ابتی اکڑ ہے کہ لڑکی پتر یکڑ کر کھڑی ہے‬
‫اور وہ م نع تھی نہیں کررہا پتر ہی بیجھے کرلے " یلتز ایک یار خل کر ا بتے چخا سے‬
‫کہہ دیں کہ تحیاور کو نولیس میں یہ دیں !" حیدر نے یاگوری سے اسے دیکھا " ہاتھ‬
‫ہیابیں ! ا ستے فورا ہاتھ ہیا دنے چب حیدر کو کمیل سیدھا کرنے دیکھا " یلتز مہک‬
‫دیں یلتز ایک یار خل کر نولیس سے یات کرلیں تھر آپ جو کہیں گے میں کروں‬
‫گی یلتز ! اسکی آوازوں سے بیگ آکر حیدر نے پتزاری سے اسے دیکھا " نہیں خل سکیا‬
‫میں ایاہج ہوں بیساکھی کے سہارے تھی نہیں ل سکیا ۔" اسکی یات نے رویا کے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 65 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ک‬‫ی‬ ‫ل‬ ‫ت‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫م ک‬
‫پتروں کے بیحے سے ز ین یچ لی ھی ۔وہ حید محے اسے د تی رہ تی جو کوقت سے‬
‫گ‬ ‫ھ‬
‫لنٹ حکا تھا ۔اسے جھوڑ وہ دروازے کی طرف پڑھ گتی تھی جو بید تھا " یلتز دروازہ‬
‫کھولیں یلتز تحیاور کو جھوڑ دیں یلتز !!! حیدر نے کمفرپر ایار کر اسے دیکھا اسے حید‬
‫لمچوں کے لتے اس پر پرس آیا تھا سابیڈ بییل پر پڑا ابیا فون اتھایا " ہیلو اسالم غلی مک‬
‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ج‬
‫چخا !! دروازے کو یجھوڑیا جھوڑ کر اسے د کھا جو فون پر یات کررہا تھا " چخا ق نصلہ‬
‫ہونے کے ئعد اس تحے کو نولیس کے جوالے ک ٹوں کیا خارہا ہے !" وہ پر امید‬
‫ئظروں سے حیدر کو دیکھ رہی تھی چخا کی یات سن کر ا ستے فون بید کردیا " وہ کہہ‬
‫رہے اتھیں بیہ نہیں تھا چچی نے کال کردی تھی لیکن اتھیں نولیس کو وابس تھیج‬
‫دیا ہے تمہارا تھانی گھر خال گیا ہے !" اسکے چہرے پر خایدار مسکراہٹ آگتی تھی اسلتے‬
‫ایک دم اسکے فربب خلی گتی۔ " تھییک نو !!! تھییک نو سو مچ !!! " ابیات میں‬
‫ٹ‬ ‫ل‬‫خ‬
‫شر ہال کر وہ دویارہ لنٹ گیا تھا ۔اسکا ابیا روکھا رویہ مگر کسی پرمی یا می کی ا ستے‬
‫امید کب کی تھی ۔ چپ خاپ آتھ کر صوفے کی خابب پڑھ گتی حید لمچوں ئعد ہی‬
‫بیڈ سے تھاری پرسکون سابسوں کی آواز آنے لگی تھی مگر اسکی بیید نو اس لمحے نے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 66 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ہی اڑا دی تھی چب اسے حیدر کی اضلنت بیہ خلی تھی آہسیہ آہسیہ اسے سب سمجھ‬
‫آرہا تھا کہ ک ٹوں ا بتے پڑے خادنے پر ق نصلہ نولیس کی تخانے جرگے سے کروایا گیا‬
‫ک ٹوں جون کے یدلے جون کی تخانے ونی کی ڈ تمایڈ کی گتی اس ابسان کے عنب‬
‫تھرنے کے لتے اس خالت میں اسکی سادی یاممکن ہی تھی ا بسے لوگ تھی ہونے‬
‫ہیں دبیا میں ا بتے بیتے کی موت کا سودہ کرلیا دوشرے کی جوسخالی کے لتے وہ‬
‫اتھیں سوجوں میں گم تھی چب دروازہ کھال غاشر ضاچب کو دیکھ کر وہ کھڑی ہوگتی‬
‫ُ‬
‫ت ۔ خاموش قدم اتھانے وہ حیدر کی خابب آنے اسے دیکھا اور اسکی خابب مڑ تے‬
‫گ‬
‫" یاہر آ بیں آپ سے یات کرنی ہے!" ایکی بست کو گھورنے ا ستے ئعاقب میں قدم‬
‫اتھانے نو جوف یل یل پڑھیا گیا ڈرابیگ میں آنے کے ئعد اتھوں نے اسے صوفے‬
‫گ ی‬
‫پر بیٹھتے کا اسارہ کیا ایک کونے سے لگتی وہ وہیں سمٹ تی " د یں بییا جو ہوا وہ‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫یلکل تھی تھیک نہیں تھا یہ یات آپ تھی خابتی ہیں اور میں تھی میں نے یہ ق نصلہ‬
‫ک ٹوں کیا اسکے یارے میں ساید آیکو بیہ خل گیا ہو حیدر خل نہیں سکتی اسلتے ہم‬
‫نے ق نصلہ کیا تھا ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 67 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“جی ا بسے ق نصلے قٹمتی چتزوں کے لتے تھوڑی کتے خانے ہیں !!" اسکی یات کا‬
‫ی‬ ‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫مظلب ھتے اتھوں نے چترت سے اسے د کھا " وہ یایاب ہے ! شر جھکانے وہ‬
‫بس نے بسی سے مسکرا دی تھی جس پر اتھیں غصہ آیا تھا مگر وہ ضنط کر گتے " خاید‬
‫میں تھی داغ ہویا ہے ! مگر ساید رویا نہیں خاہتی تھی کہ وہ پرسکون رہیں اسلتے بستر‬
‫پر بستر جھوڑ رہی تھی " خابتی ہی کیا ہیں آپ حیدر کے یارے میں ! دنے غصے کو‬
‫مخسوس کرکے وہ اور سمٹ گتی تھی " وہ ہمیشہ سے نو ابسا نہیں تھا وہ میحر تھا حید‬
‫دن نہلے ہی اسکی یہ خالت ہونی جس دن آ یکے تھانی نے بشمان کا قیل کیا اس۔۔۔‬
‫“وہ قیل نہیں تھا محض ایک خادیہ تھا لیکن ہم نے تھر تھی ابتی غلطی مان کر‬
‫اسے بسلٹم کیا شزا ق ٹول کی ‪ ".....‬غاشر ضاچب نے سوخا تھی نہیں تھا کہ یہ لڑکی‬
‫ان سے تخث تھی کر سکتی ہے ۔‬
‫“سوری ائکل میں کونی ان پڑھ معصوم لڑکی نہیں ہوں جو ا بتے ارگرد سے یاوافف‬
‫ج‬‫م‬ ‫س‬ ‫ک‬‫ل‬
‫ھ‬ ‫س‬
‫ہوں میں ایک پڑی ھی یا غور لڑکی ہوں ان یانوں کو تی ہوں یں سہر رہ کر‬
‫م‬
‫آنی ہوں کیا مترے یاس ذرا ئع نہیں تھے ا بتے ساتھ ہونے والی زیادنی کو رو کتے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 68 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫کے لتے مگر میں خاموش رہی خا بتے ہی ک ٹوں میں ا بتے گھر کی پڑی بیتی ہوں مترے‬
‫والد کے ئعد میں آشرا ہوں ابتی قٹملی کا مگر اس میں تھی میں نے یہ ق نصلہ ق ٹول‬
‫کیا ک ٹوں کہ میں نہیں خاہتی متری ماں رو رو کر ا بتے اکلونے بیتے کے لتے مر خانے‬
‫ا بتے تھانی کی غلطی کی آگے شر جم کیا ہے میں نے مگر میں نے یہ نہیں سوخا‬
‫تھا کہ آپ ابسا کریں گے میں نہیں خاہیا تھی مترے تھانی کو کجھ ہو مگر آپ نے‬
‫نولیس کو یہ کیس ہییڈل نہیں کرنے دیا یہ یات مجھے سمجھ نہیں آنی تھی مگر اب‬
‫آگتی آیکو ا بتے دوشرے بیتے کے عنب جھیانے تھے موفع کا قایدا اتھا کر آپ نے‬
‫ا بتے تھییحے کی سیج سخا لی ‪ "....‬آجر یک آنے اسکا لہچہ ابتی تھونی فشمت پر تھر گیا تھا‬
‫غاشر ضاچب جو کب سے اسے سن رہے تھے گہرا سابس لیکر اسکی خابب م ٹوجہ‬
‫ہونے " آپ کو تھی یہ لگیا ہے میں ا بتے بیتے کی موت کا سودہ کرسکیا ہوں ابیا‬
‫گرا ہوا لگیا ہوں سب کو میں نے یہ ق نصلہ کیا نو اسکے بیجھے متری مح ٹوری تھی میں‬
‫آئکا گیاہگار ہوں مجھے معاف کردوں لیکن سوجو اگر میں یہ ق نصلہ یہ لییا بب تھی‬
‫آپ جوش ہونی نہیں بیابیں مجھے کیا فرق رہ گیا آپ میں اور مجھ میں ایک پڑھیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 69 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ت‬ ‫ج‬ ‫ج‬ ‫س‬ ‫ک‬‫ل‬
‫ھی یا غور لڑکے ہونے ہونے ا بتے ق کے لتے لڑنے کا ق ہونے ہونے ھی‬
‫آپ کے جرگے کا ق نصلہ مایا ک ٹوں بیابیں مجھے ک ٹوں ؟"‬
‫“ابتی قٹملی کے لتے ! آیکھوں سے ایک آبسو گر کر کتڑوں میں خذب ہوگیا تھا " نو‬
‫آپ مجھے کیسے غلط اور مظلب پرست کہہ سکتی ہیں تھر نو آپ تھی غلط ہوبیں !"‬
‫ما تھے پر پڑے یل ایکدم سیدھے ہو گتے یہ نو ا ستے سوخا ہی نہیں ا ستے چترت سے‬
‫اتھیں دیکھا " حیدر کی والدہ اسکی بیدابش کے وقت ہی وقات یا گتی تھیں اسلتے وہ‬
‫اکیال ہے اسکی ساری پرورش میں نے رضا تھانی نے اور اسکی تھوتھی نے کی ہے‬
‫ابتی پربیگ کے السٹ اپتر میں تھا چب اسکے والد طویل غاللت کے ئعد وقات یا‬
‫گتے متری نہن کی تھی سادی ہوخکی تھی بب میں نے ا بتے تھانی سے وغدہ کیا تھا‬
‫کہ حیدر مجھے مترے بیتے کی طرح غزپز ہوگا اور وہ وغدہ میں نے تچونی بٹھایا تھی حتی‬
‫کہ چب متری ابتی بیتی نے حیدر کے لتے بسیدیدگی طاہر کی میں نہت جوش تھا مگر‬
‫حید دن نہلے وہ مشن حیدر کو اس خالت میں لے آیا سکنیہ نے اس سے سادی‬
‫سے ائکار کردیا کہ وہ ساری زیدگی ایک ایاہج کے ساتھ کیسے گزار سکتی ہے مجھے شرمیدہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 70 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫کردیا سب کے سا متے کیا کریا زپردستی مسلط کر د بتے اس پر حیدر کو نو دو زیدگیاں‬
‫ایک ساتھ پریاد ہونی اسلتے جو ایک واخد راسیہ ئظر ایا وہ یہ تھا ‪ ".‬حیدر کے لتے اسکی‬
‫سکابت ہمدردی میں یدلتی خارہی تھی " میں کونی خانور نہیں ہوں جو جون جرایا خاہیا‬
‫تھا میں آیکی زیدگی تھی پریاد یہ کریا مگر میں مح ٹور تھا آپ غمر کے اس دور میں ہیں‬
‫چہاں ابسان کو صرف ابیا آپ ئظر آیا ہے مگر میں اس دور میں ہوں چہاں ا بتے سے‬
‫نہلے ا بتے سے میسلک لوگوں کا سوحیا پڑیا ہے میں یاپ ہوں اور ایک یاپ ابتی‬
‫آیکھوں کے سا متے ابتی اوالد کو روز مریا نہیں دیکھ سکیا تھا میں تھی نہیں دیکھ یا رہا‬
‫تھا حیدر کو ابتی جھونی جھونی صروریات کے لتے کسی کی منت کریا اسکا اب نظار کریا‬
‫می نظر رہیا مجھے ئکل نف د بیا تھا وہ میل پرس تھی ایک مفررہ وقت پر خال خایا تھا بنہانی‬
‫کیتی ئکل نف دہ ہونی ہے مجھے نہیں بیہ مگر وہ اکیال پڑبیا ہے ابتی مشکالت سے یہ‬
‫مجھے بیہ ہے اسکے ساتھ کونی ابسا سحص ہویا خا ہتے جو اسکا سایہ بیا رہے اور وہ کون‬
‫ہے تم نہتر خابتی ہو وہ زیدگی سے مانوس ہوگیا ہے یاامید اسکے ایدر جیتے کی تمیا حٹم‬
‫ہوخکی ہے سار دن کمرے میں ڈرابیگ روم میں وہ نوسیدہ سامان کی طرح رہیا ہے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 71 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ج‬
‫خاموش جود کو نے کار سمجھیا نو مجھے مترے تھانی سے کیا وغدہ یجھوڑیا ہے کہ یہ‬
‫ھ‬

‫زیدگی ین گتی مترے بیتے کی اور تم نے اسکے لتے کجھ نہیں کیا نو اسلتے مجھے جود‬
‫پر ضنط کرکے یہ ق نصلہ کریا پڑا ہاں مجھے مترے بیتے کی موت کا سودہ کریا پڑا‬
‫دوشرے بیتے کو موت کے میہ سے ئکا لتے کے لتے اس گھر میں تمہارے ساتھ‬
‫کونی زیادنی نہیں ہوگی چب یک حیدر تھیک نہیں ہوخایا تم اسکے ساتھ رہو گی اور اسکے‬
‫تھیک ہونے کے ئعد تمہارا ق نصلہ ہوگا تمہیں اسکے ساتھ رہیا ہے یا نہیں اسے زیدگی‬
‫کی طرف موڑ دیں آپ کہتی ہیں یہ آ یکے یاس سغور ہے نو اس سغور سے حیدر کو زیدگی‬
‫کی طرف موڑ دیں میں آئکا سکر گزار ہوں گا یافی اب یہ آیکو سوحیا ہے کہ یہ سب‬
‫آپ پرس ین کریں گی یا شری ِک حیات ! اسے سوحیا جھوڑ کر وہ خلے گتے تھے ۔کافی‬
‫ب‬
‫دپر وہ وہیں یٹھی سوحتی رہی کیا کرے کیا یہ کرے وہ الجھن میں تھیس گتی تھی‬
‫تھر اخایک اسے کجھ یاد آیا اسکی والدہ وہ پترا سال کی تھی چب ائکا اب نفال ہوا تھا‬
‫روز رات کو وہ ان سے ڈھتر ساری یابیں کیا کرنی تھیں " امی میں اجھی لڑکی ہوں‬
‫یہ ؟ ا یکے ساتھ لیتی ا ستے چہک کر اس سے نوجھا نو اتھوں نے مسکرا کر اسے دیکھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 72 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫" اجھی لڑکی وہ ہونی ہے جو ابیا ہر روپ تچونی بٹھانی ہے وہ بیتی ہے نو ا بتے یاپ کی‬
‫غزت کا مان رکھتی ہے نہن ہے نو تھانی کی عترت پر آتچ نہیں آنے د بتی ماں ہے‬
‫نو ا بتے تچوں کے لتے کجھ تھی کر سکتی ہے اور اگر ب ٹوی ہے نو ا بتے سوہر کے یا ئع‬
‫رہتی ہے جیسے میں پترے انو کی یات مابتی ہوں اسی طرح تم تھی مابیا اجھا فشمت‬
‫کے لکھے کو دھ نکارنے نہیں یہ نہیں کہتے یہ کیا ہوگیا یہ ک ٹوں مل گیا ہللا کے‬
‫ق نصلوں پر سک نہیں کرنے صتر کرنے ہیں صتر کرنے ہیں کوشش کرنے ہیں‬
‫‪ ".‬ایکی یابیں آج تھی اسکے ذہن میں ئفش تھیں ا یکے اب نفال کے ئعد وہ مدرسے کی‬
‫معلما کے فربب ہوگتی تھی ا ستے پڑھا تھا " ہم نے بیدا کردیں تم ہی سے تمہاری‬
‫عوربیں یاکہ تم ان کے یاس نہیچ کر سکون یاؤ اور ہم ہی نے تم میں لطف وہ محنت‬
‫رکھی ۔۔۔۔" اس آبت کا مظلب وہ نہیں سمجھ یانی تھی اتھوں نے سمجھایا تھا کہ‬
‫حصرت جوا کو حصرت آدم کی بسلی سے بیدا کیا گیا تھا جو ایکی ہمسر تھی ئعتی ب ٹوی‬
‫تھیں تھر دبیا میں جیتی جوڑیاں تھی آ بین ہیں یا آ بیں گی وہ اسی طرح ہو یگے جس‬
‫دن تمہارا ئصنب کسی سے جڑ گیا اس دن سمجھ خایا تم اسکی ہو اور اسی کی رہو گی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 73 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫وہی ہے جو خدا نے حیا ہے تمہیں ہللا پر ئقین ہے یہ !" اتھیں سوجو میں گم وہ‬
‫کمرے کی خابب پڑھ گتی " رویا زیدگی آسان نہیں ہونی یہ نہت امیخان لیتی ہے‬
‫ا بسے ا بسے کے ایک لمحے کو ئقین اتمان ڈولے گا مگر نہیں یابت قدم رہیا ہے صتر‬
‫کا دامن نہیں جھوڑیا بیگ نہیں ایا گلہ سکابت نہیں کرنی ہللا کے ق نصلے پر سک‬
‫نہیں کریا !" دماغ میں اتھتی آیدھ ٹوں سے لڑنی وہ کمرے میں آنی اسکے پرسکون‬
‫چہرے کو دیکھا " وہ یایاب ہے !!! " کمیل میں جھتے اسکے آدھے ساکن وجود نے‬
‫اسے جوف میں مییال کردیا تھا کیسے کرے گی وہ یہ سب کیسے ؟؟ جود سے سوال۔کرنی‬
‫ب‬
‫وہ ا لتے قدم لیتی وہ صوفے پر یٹھی گتی " کیسے وہ اس ابسان کو تھیک کرے گی‬
‫کیسے اسے زیدگی کی طرف موڑے گی غاشر ضاچب اس سے امید لگا کر گتے تھے یا‬
‫ی‬ ‫ُ‬ ‫ی‬
‫ح لیج کرکے ۔اکیا کر وہ صوفے پر لنٹ ہی تی ھی یازو آ ھوں پر ر ھے وہ حید ماہ‬
‫ک‬ ‫ک‬ ‫ت‬ ‫گ‬
‫نہلے ایک دن میں کھو سی گتی تھی ۔ وہ ابتی دوسٹوں کے ساتھ کورس یک لیتے یک‬
‫ساپ گتی تھی کیابیں لیتے کے ئعد کاؤپتر پر ِیل ب ٹوانے کے ئعد ا ستے ساپر اتھایا‬
‫ُ‬
‫یاہر کی خابب خل دی " رکیں !!!" بیجھے سے آنی مردایہ آواز پر ا ستے چترت سے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 74 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫اسکی خابب دیکھا جسکے ہاتھ میں یلکل وبسا ہی ساپر تھا جیسا اسکے ہاتھ میں تھا " آپ‬
‫نے مترا ساپر اتھا لیا ہے غلطی سے ! اسے دیکھ کر اسکے چہرے پر یاگواری آگتی تھی‬
‫اسے سیا ابسیا کرکے وہ آگے پڑھ گتی ۔ذبسان کا چترت سے میہ کھال رہ گیا تھا "‬
‫آپ سن ہی نہیں رہی ہیں میں کہہ رہا ہوں کہ ۔۔۔۔"‬
‫م‬ ‫ی‬ ‫س‬ ‫م‬ ‫ی‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫ج‬‫م‬ ‫ہ‬‫ف‬
‫“غلط می ھے یں آ کو ہونی ہے یں نے نو ہی ب گ ہی اتھایا ہے اور یں کیا‬
‫ک‬‫ی‬ ‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫ن‬
‫ھتی ہیں ہوں آپ لوگوں کے نہانے چہاں لڑکی د ھی ہیں تھرک ین جھاڑنے‬ ‫ن‬

‫لگ خانے ہیں ۔" اسے کھری کھری سیا کر وہ خلی گتی تھی ذبسان کے میہ سے‬
‫نے ساچیہ ہی ئکال تھا " ید تمتز !"کل نہاں اسی وقت آئکا اب نظار کروں گا ساید آیکو‬
‫ابتی غلطی کا اجساس ہو !!؛ اسے ستے ئغتر وہ رکسے میں بیٹھ کر ہوسیل کے لتے‬
‫ئکل گتی تھی ۔ وابس آنے کے ئعد وہ حید دوشرے کاموں میں مصروف تھی‬
‫قارغ ہونے کے ئعد ا ستے بیگ کھوال نو رمسا اگتی بیگ و بسے ہی جھوڑ کر وہ اس سے‬
‫یات کرنے خلی گتی ہابیہ کی کیابیں تھی اسی میں تھی ا ستے بیگ کھوال نو چترت کا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 75 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ُ‬
‫سدید جھ نکا لگا " رویا ہمارے سیحیکٹ نو اکیامکس کے ہیں نو آرمی بیسڈ کس ک ٹوں النی‬
‫ی‬

‫ہو ۔"‬
‫ن‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫ک‬‫ی‬
‫“کیا دکھاؤ مجھے !! کیابیں الٹ یلٹ کر د یں نو وہ ا کی یں ہی یں اسے اب‬
‫ہ‬ ‫ھ‬ ‫ھ‬
‫ذبسان کی یاد آنی تھی جسکی ا ستے ابسلٹ کردی تھی " کل اسی وقت نہاں آئکا اب نظار‬
‫کروں گا ساید آیکو ابتی غلطی کا اجساس ہوخانے !" گرنے کے ایداز سے وہ بیڈ پر‬
‫بیٹھ گتی تھی گہرا سابس لیکر وہ سو حتے لگی تھی کہ کل اسکا سامیا کرے گی کیسے‬
‫۔‬

‫بیگ ہاتھوں میں یکڑے گہرا سابس لیکر وہ یک ساپ کے ایدر داخل ہونے سا متے‬
‫ہی وہ ہاتھ سیتے پر یایدھے کاوبنتر سے بیک لگانے کھڑا تھا اسے دیکھ کر یہ نو وہ‬
‫مسکرایا تھا یہ ہی ابتی نوزبشن یدلی تھی آہسیہ آہسیہ قدم اتھانی وہ کاوبنتر پر آنی " یہ‬
‫م‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫خ‬ ‫ک‬ ‫ی‬‫ُ‬
‫کس ل غلط لی تی یں یہ وابس یں اور متری وابس کردیں ! س لز ین نے‬
‫ایک ئظر ذبسان کو دیکھا جستے اسے ایک بیگ یکڑا دیا " ایک یات نوجھوں اگر پرا یہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 76 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫مانے نو ؟" ا ستے ایک یار اسے دیکھا اور تھر چہرا موڑ لیا " آپ لڑکیاں ہر چتز کا ابیا‬
‫سدید ِردغمل ک ٹوں د بتی ہیں ؟"‬
‫جواب د بتے کی تخانے ا ستے بیگ اتھایا اور خل۔دی " نہی غلطی آپ نے کل کی‬
‫تھی اور آج آپ شرمیدگی سے ئظر نہیں اتھا یارہی ہے اور تھر سے وہی غلطی کر رہی‬
‫ُ‬
‫ہیں ‪ ".‬سابس خارج کرکے وہ اسکی خابب مڑی " ہی مسیلہ ہے آپ لڑکوں کا‬
‫ن‬

‫یات آگے پڑھانے کا موفع مل خانے سہی تھر شروع ہی ہوخانے ہیں کل آیکی یات‬
‫کا جواب نہیں دیا آج نہیں دی انو سمجھ خانے کہ مجھے کونی دلخستی نہیں ہے آپ‬
‫سے یات کرنے میں مگر آپ کی نوری کوشش ہے اسلتے کل تھی جواب نہیں دیا‬
‫اور آج تھی میں مابتی ہوں متری غلطی تھی اسکے لتے سوری نہی سیا تھا ۔۔۔"ذبسان‬
‫ت‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ل‬‫کھ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫نہ ی‬
‫کا میہ یں آ یں ھی یں رہ گئ یں گر ا ستے نو یلٹ کر د ھتے کی زجمت ھی‬
‫نہیں کی تھی ۔۔۔۔۔۔۔صوفے پر لیتے بید آیکھوں سے آبسوں نہہ گیا تھا ۔رات لمچہ‬
‫شرک رہی تھی وہ تھی کب بیید میں خلی گتی اسے بیہ ہی یہ خال ۔‬
‫ِ‬ ‫چہ‬
‫م‬ ‫یہ ل‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 77 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫س ی کھ ی‬
‫فحر کی اذابیں ہورہی تھیں چب ا کی آ کھ لی آ یں لتے ا ستے سا متے بیڈ پر د کھ‬
‫ی‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫چہاں وہ اتھی یک سو رہا تھا یالسیہ یہ اسکی بتی زیدگی کا بیا دن تھا مگر یہ جوسخال تھا‬
‫یا یدخال وہ نو وقت ہی بیا سکیا تھا ۔کھڑکی سے پردے ہیا کر ا ستے سیاہی ہو چتر کر‬
‫ا گتے سورج کو دیکھا جو ابتی روستی خار سو تھیالنے کی کوشش کررہا تھا بیحے جھک کر‬
‫سیٹمی فظروں سے تھرے الن کر دیکھا تھولوں کی بی ٹوں پر تھہرا یانی نوید نوید بیحے گر‬
‫رہا تھا آسمان کر حید ہی پریدے تھے جو رزق کی یالش میں ئکلے تھے گہرا سابس ہوا‬
‫کے سترد کرکے وہ وصو کرنے خلی گتی ۔وصو کرنے کے ئعد خانے تماز ڈھویڈا جو‬
‫اسے الماری کے آجری حصے میں مل گیا ۔تماز پڑ ھتے کے ئعد دغا میں ہاتھ اتھانے‬
‫وہ نےبس ہوگتی تھی " کیا مایگو آپ سے کیا گلہ کروں گلہ کروں نو گنہگار دغا کی‬
‫مایگو نو گہ نگار ابیا نے بس نو کٹھی مخسوس نہیں کیا جود کو کجھ سمجھ نہیں آرہا کیا‬
‫کروں کیا یہ کروں ؟" سوال کے ساتھ ہی ہاتھ دغا سے گر گتے تھے ۔اسکی غادت‬
‫تھی تماز کے ئعد فرآن پڑ ھتے کی جو اب اسے ڈھویڈیا تھا یک سیلف سیڈی بییل‬
‫ڈربسیگ کے دراز وہ سب کھ نگال خکی تھی بیڈ کی دوشری سابیڈ کا سابیڈ بییل تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 78 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫اب جو آجری تچہ تھی وہ حیدر کے یاس واال تھا جو اتھی تھی سو رہا تھا ا ستے آرام سے‬
‫خانی گھمانے دراز نو کھل گیا تھا مگر ئکل نہیں رہا تھا تھس رہا تھا حید لمحے نو آرام‬
‫سے کوشش کرنی رہی تھر ایک دم زور لگایا تھا دراز کے ساتھ نورا بییل ہل گیا جسکی‬
‫وجہ سے سیسے کا گالس فرش پر گر کر آجری ضدا لگا کر خکیا جور ہوگیا گالس نو بتے‬
‫ل‬ ‫س‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫کھ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫س‬
‫کی آواز سے حیدر کی آ یں ھی ل تی ھی ۔اتھ نو وہ کیا یں تھا ا لتے یتے‬
‫لیتے ہی ا ستے رویا کو دیکھا جو شرمیدگی سے اسے دیکھ رہی تھی " شس۔۔۔۔۔۔سوری‬
‫وہ فق۔۔۔۔۔فرآن ئکالیا تھا !"‬
‫“میں پڑھیا ہوں روز نو سفیان اسے نہی رکھ خایا ہے وریہ یہ یک ریک میں پڑا ہویا‬
‫ہے یہ دراز کھلتے میں تھوڑا مسیلہ کریا ہے تھوڑا اوپر اتھا کر ئکالیا پڑیا ابییدہ حیال‬
‫رکھتے گا اس وجہ سے نہیں کہ متری بیید جراب ہوگی یلکے آیکو جوٹ یہ لگا ۔۔۔۔۔۔"‬
‫ل‬ ‫ک‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫رویا کا چترت سے اسے د تی رہ تی ھی ل رات اسکا ہچہ کیسا تھا اور اب ابیا‬
‫پرسکون ایابت میں شر ہال کر فرآن پڑ ھتے بیٹھ گتی ا ستے خدا سے سوال کیا تھا کہ‬
‫کیا کرے ۔فران کھوال جو نہلی آبت ئظر آنی وہ تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 79 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ترجمہ ‪ :‬اتمان والو صتر اور تماز سے مدد لیا کرو نےسک خدا صتر کرنے والوں کے‬
‫ساتھ ہے۔( سورت ئفرہ ‪)153‬‬
‫صتر کی یلقین ہونی تھی اب کب یک صتر کریا تھا ۔فران پڑ ھتے کے ئعد ا ستے اسے‬
‫وہیں رکھ دیا تھا وہ اتھی تھی بستر پر سیدھا لییا فون اسنعمال کر رہا تھا " آپ تماز نہیں‬
‫پڑھیں گے !"‬
‫“مترا وصو نہیں ہویا جود کر نہیں یایا نو اسلتے رہ خانی ہے سات تحے یک سفیان‬
‫اخانے گا نو پڑھ لوں گا !!‪٫‬‬
‫“مگر بب یک نو دپر ہوخانے گی !" اس یات پر وہ خاموش رہا تھا " تمہیں حیدر کے‬
‫ساتھ بب یک رہیا ہے چب یک وہ تھیک نہیں ہوخایا اب یہ آیکو سوحیا ہے کہ‬
‫سب آپ نے پرس ین کر کریا ہے یا ۔۔۔۔۔۔۔میں کرواں دوں !" ا ستے چترت‬
‫سے اسے دیکھا اور ئفی میں شر ہال دیا " اتھی تھوڑی دپر یک آخانے گا آیکو متری قکر‬
‫کرنے کی صرورت ہے میں ابیا نوجھ آپ نہیں ڈالوں گا آپ ا بتے ق نصلوں میں ابتی‬
‫زیدگی میں آزاد ہیں میں آیکو ابتی قٹملی سے ملتے سے تھی نہیں روکوں گا ‪ ".‬تخث‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 80 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫لڑانی جھگڑا گلہ سکواہ رویا کی غادت نہیں تھی اسکی ہمیشہ کوشش ہونی تھی یات‬
‫اگر خاموسی سے حٹم ہورہی ہے نو نولیا ک ٹوں اسلتے وہ چپ رہ خانی تھی نہاں تھی‬
‫ا ستے نہی کیا تھا دویارہ صوفے پر خاکر بیٹھ گتی تھی جس پر حیدر نے کونی ِرد غمل‬
‫نہیں دیا تھا مگر اسکی یہ غادت ہر یات میں خاموسی اجییار کرنے لیتے کی اسکے لتے‬
‫مسایل پڑھانے والی تھی ۔ آجر سات تحے کے فربب دروازہ کھال اور سفیان آگیا جسے‬
‫ی‬ ‫س غ‬
‫دیکھ کر حیدر کے چہرے پر ایک خایدار مسکراہٹ آگتی تھی " ال الم م یحر !!‬
‫م‬ ‫ک‬ ‫ل‬

‫اسکی روز کی سل ٹوٹ کرنے کی غادت پر وہ ہیس دیا تھا اخایک اسکی ئظر کمرے میں‬
‫غ‬
‫موجود دوشرے ابسان پر پڑی " السالم لیکم !‬
‫غ‬
‫“وا لیکم السالم!! سفیان چترت سے اسے دیکھ رہا تھا " سفیان خلدی کرو ! حیدر آواز‬
‫پر وہ اسکی خابب خل دیا " ا۔۔۔۔مٹم آپ یاہر خاسکتی ہیں مجھے شر کو جییج کروایا‬
‫ہے !! ابیات میں شر ہال کر وہ یاہر خلی گتی ۔سفیان نے اسے اتھتے میں مدد دی‬
‫تھر وہیل چنتر پر بیٹھایا " وہ مٹم مہمان تھیں ملتے آنی ہیں آپ سے !!‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 81 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“نہیں ۔۔۔۔وہ اب نہی رہیں گی متری ب ٹوی تھی !!! وہ جو اسے وصو کروا رہا تھا‬
‫اسکے ہاتھ سے یانی گر گیا تھا جس پر حیدر نے یاگوری سے اسے دیکھا " کب؟‬
‫“سفیان ڈرامے بید کرو ! ا ستے لونے میں دویارہ یانی تھرا " و بسے کل یک نو کونی‬
‫یام و بسان نہیں تھا کہاں سے یازل ہوبیں ایک ہی رات میں !" اسکے چترت ایگتز‬
‫لہحے پر اسے ہیسی آنی تھی " کل چب تم چچی خان کے کہتے پر نودوں کا یانی دے‬
‫ک‬‫مج ی ت ی‬
‫رہے تھے بب ایدر مترا ئکاح ہورہا تھا ‪ ".‬ا ستے میہ بیا لیا تھا " ھے الیا ھی یجں‬
‫سادی کا کھایا نو دور بیدی ایک لڈو نو کھال ہی سکیا تھا !" اسے کتڑے بیدیل کروانے‬
‫وہ گکہے کر رہا تھا اور وہ مزے سے سن رہا تھا " ابتی تھی کونی ساہایہ سادی نہیں‬
‫تھی بس ایک مح ٹوری تھی جو میں تمہیں تھی بیہ ہوگی بشمان کا قیل ِجرگے کا ق نصلہ‬
‫!!"‬
‫“اجھا نو وہ ونی ہیں !! جس پر ا ستے ابیات میں شر ہالیا " و بسے میں نے سوخا نہیں‬
‫تھاکہ آپ جیسا معزز خایدان تھی اس دھکیانوسی رسم میں ئقین رکھیا ہے کسی کی شزا‬
‫کسی کو کہاں کا ائصاف ہے کہ دو فییلوں میں ضلح جونے کے یام پر مسترکہ طور پر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 82 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫معصوم تح ٹوں کے ئکاح کردنے خابیں یہ نو پڑی ہیں مگر کتی خگہوں پر دس دس نو‬
‫نو حتی سات آتھ سال کی تچی کو اتھارہ ابیس سال کے لڑکے سے بیاہ دیا خایا اور‬
‫اگر وہ یہ کہ دیں کہ آپ لوگوں سے اسکا رسیہ حٹم نو خانوروں جیسا سلوک کرنے ہیں‬
‫ان ہر طرح کا طلم کیا خایا ہے ان پر کہتے کو ہم اسالمی جمہوریہ یاکسیان میں ر ہتے‬
‫مگر شرئغت کے خالف یہ رسم ک ٹوں خل رہی ہے جون کے یدلے جون یایگ کے‬
‫یدلے یایگ کے اصول کو جھوڑ کر کیا کمال بیچ کا راسیہ ئکاال معصوموں کو تھی نٹ‬
‫ی‬ ‫ب‬
‫جڑھانے کا ‪ "....‬دل کی تھڑاس ئکالیا وہ اسے دویارہ بیڈ پر بیٹھا حکا تھا ھے کشن‬
‫ج‬
‫رکھ کر اب وہ پرسکون ایداز سے بیڈ کروان سے بیک لگانے بیٹھا تھا " کجھ چتزیں‬
‫زمایہ قدتم کس حصہ ہونی ہیں حنہیں ید لتے کی کوشش تھی کریں نو وہ نہیں یدلتی‬
‫ونی سوارہ ستی کاروکاری ابسی یاخانے کیتی رسمیں ہیں جو بیچ کے راسٹوں سے بتی جو‬
‫قیایلی غمایدین کی کوبسل حنہیں ہم جرگا کہتے ہیں اتھوں نے بیانے ہیں اور یہ سب‬
‫سے نہیں قدتم راجہ مہاراجہ کے زمانے سے خلی آرہی ہے خالل الدین مجمد اکتر سے‬
‫لیکر پرصغتر پر خاکم ہونے والی پرطانوی خکومت یک نے اسے حٹم کرنے کی کوشش‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 83 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫کی مگر لوگوں کا کہیا تھا اتھیں اس سے قایدا ہے مفاہمت ضلہ جونی ئعلفات دوشرے‬
‫قیایل سے ا جھے اور بتے ر ہتے ہیں ۔اور تمہیں کیا لگیا یاکسیان میں اسکے لتے کونی‬
‫اقدامات نہیں گتے یاکسیان کی ایک میاپرہ خانون سکنیہ نی نی نے وقافی شرعی‬
‫س‬ ‫ج‬ ‫ل‬‫حی‬
‫غدالت میں ونی ہو یج کیا تھا اور وقافی شرعی غدالت کے ح ف یس نور مجمد‬
‫ن‬
‫مشکاپزنی کی شرپراہی میں جسیس ڈاکتر سید مجمد انور اور جسیس خادم جسین اتم سیخ‬
‫پر مسٹمل قل بییچ نے رتمارکس دنے کہ ’’کم غمر لڑکی کو دے کر بیازغات خل‬
‫کرنے کی روابت اسالمی احکامات کے خالف ہے۔‬
‫سماعت کے دوران قاضل غدالت نے فرار دیا کہ فرآنی آیات اور اخاد بث ب ٹوی ﷺ‬
‫کی روستی میں یہ رسم‪ ،‬جو ملک کے محیلف غالفوں میں محیلف یاموں سے راتج ہے‪،‬‬
‫فطعا ًعتر اسالمی اور فرآن و سنت کی ئعلٹمات کے خالف ہے۔ غدالت نے وضاچت‬
‫الف اسالم ہونے پر جمہور غلماکا اجماع ہے۔ واصح رہے‬
‫کی ہے کہ اس رسم کے خ ِ‬
‫سوارہ جیسی فییح رسم میں بیازغات حٹم کرنے کے لتے یالفی کے طور پر لڑکیاں اور‬
‫اکتر کم سن تح ٹوں کی سادی کر دی خانی ہے یا انہیں میاپرہ خایدان کو ئظور غالم‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 84 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫دے دیا خایا ہے۔ ابسا اکتر قیل کے کیس میں کیا خایا ہے۔ یہ ئغتر رضامیدی یا کم‬
‫غمری میں سادی کی فشم ہے۔‬
‫ل‬‫حی‬
‫درجواست گزار نے ونی کے رواج کو م نعدد وجوہات کی بیا پر یج کیا تھا۔ درجواست‬
‫کے مظانق بیازغات کے خل کے لتے جرگوں یا بیخاب نت میں دی خانے والی یہ‬
‫شزابیں‪ ،‬جوابین یا کمشن لڑک ٹوں کے بییادی حقوق کے خالف ہیں۔ درجواست گزار‬
‫ی‬ ‫ج‬‫م‬ ‫س‬ ‫ئ‬ ‫ض‬
‫س‬‫م‬ ‫ہ‬
‫نے کہا کہ جرگہ یا بیخاب نت ’ی ِدل لح‘ کے صور کو غلط تے یں اور نہاں لے‬
‫ھ‬
‫کو خل کرنے کے لتے یالفی کے طور پر کم غمر لڑکیاں میاپرہ خایدان کے جوالے‬
‫کردی خانی ہیں۔ درجواست گزار نے غدالت سے اسیدغا کی کہ اس رواج کو عتر‬
‫قانونی فرار دیا خانے۔‬

‫وقافی شرعی غدالت میں ح ٹورسٹ کوبسل ڈاکتر مجمد اسلم خاکی کا کہیا تھا کہ ونی‪،‬‬
‫جوابین کے کم وبیش خار بییادی حقوق کی خالف ورزی ہے۔ ان کے مظانق ملزم‬
‫خایدان کی خابب سے دی خانے والی لڑکی کے ساتھ م نعصیایہ سلوک کیا خایا ہے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 85 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫حیکہ م نعدد کیسز میں انہیں بییادی سہولیات سے تھی محروم کر دیا خایا ہے۔ انہوں‬
‫نے کہا کہ دوشری یات یہ ہے کہ ان لڑک ٹوں کی سادی ان کی مرضی کے ئغتر‬
‫کسی تھی سحص سے کر دی خانی ہے اور بیسرا مسیلہ یہ کہ وہ مہر کی حفدار ہونی ہیں‬
‫یہ ہی سادی کو حٹم کرنے کے لتے خلع کی قانونی درجواست داپر کر سکتی ہیں۔ڈاکتر‬
‫مجمد اسلم خاکی کا مزید کہیا تھا کہ قیل کے کیس کو خل کرنے کا قانونی طرئفہ ِد بَت‬
‫یا جون نہا کی رقم ہے جو اسالم میں تھی قایل ق ٹول ہے۔ یاہم روابتی ئظام میں‬
‫بیازغات کو خل کرنے کے لتے ونی یا سوارہ کو خاپز سمجھا خایا ہے لیکن غلما اسے‬
‫عتر اسالمی فرار د بتے ہیں۔‬
‫نولیس نے نہت یار کوشش کی ابیس سو اتھاسی سے لیکر اب یک یاخانے کیتی‬
‫یار اتھیں شزابیں دی گتی یاکسیان میں اسکی شزا دس سال ہے مگر کونی قابیدہ‬
‫نہیں نہت خگہوں پر عورنوں نے اسکے خالف احیخاج تھی مگر کجھ خاضل نہیں ہو‬
‫یایا کتی ا بسے وافعات ہیں جو میں تمہیں سیا سکیا ہوں کہ کیسے اس رسم کو حٹم‬
‫کرنے کے کوشسیں کی گتی مگر تھر تھی یہ حٹم نہیں ہونی وزپراغظم کی مستر پرانے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 86 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫پرف ِی جوابین بیلو فر تجییار سے چب یہ نوجھا گیا کہ قانون نو موجود ہے نو تھر اس پر‬
‫غملدرآمد ک ٹوں نہیں ہویا نو بیلوفر تجییار نے اس یات کا اعتراف کیا کہ قانون پر‬
‫غملدرآمد نہیں ہو سکا۔ انہوں نے کہا کہ ونی ایک پرسوں پرانی فرسودہ رسم ہے جسے‬
‫ایک رات میں نوڑا نہیں خا سکیا۔ کجھ لوگ آج اتھی ا ستے ق نصلوں کو قابیدہ مید‬
‫ن‬ ‫ب‬ ‫م‬‫ت‬ ‫م‬ ‫ل‬ ‫ب‬ ‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫ھتے ہیں ا تی تی یارتخ کے ئعد ہیں مزید سوال کرنے کی صرورت یش ہیں‬
‫آنے گی کہ ہر چتز میں خکومت غلط نہیں ہونی کجھ چتزیں ہم جود ابتی فشمت ابتی‬
‫م‬ ‫ج‬ ‫ہ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫زیدگی کا حصہ بیا لیتے ہیں ابیا قابیدہ د تے ہونے ۔ اور م یسے عزز خایدان نے یہ‬
‫ھ‬
‫ق نصلہ ک ٹوں کیا تم سے نو کجھ جھیا نہیں سفیان !" جس پر وہ شرمیدگی سے شر جھکا‬
‫گیا " سوری اتم ربیلی سوری ! ابتی مصٹوط جڑیں ہیں اس رسم کی ‪".‬‬
‫“پرگد کے درچت کی تھی جڑیں ابتی لمتی مصٹوط اور گہری نہیں ہونی جیتی ان بیچ‬
‫کے راسٹوں کی ہونی بس ہللا ہدابت دے ا بسے لوگوں کو جو لڑک ٹوں سے حقوق جھین‬
‫لیتے ہیں ‪".‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 87 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“اجھا شر میں آئکا یاسیہ الیا ہوں !!" اسے جھوڑ کر سفیان کب میں آگیا تھا چہاں‬
‫سا متے رویا شر جھکانے کھڑی تھی اور چچی اسے کجھ کہہ رہی تھیں " تم ابتی اوقات‬
‫تھول گتی ہو کیا بیایا پڑے گا کیا تمہیں کس نے اخازت دی کہ ا بسے ہی گھر میں‬
‫دیدیانی تھرو جو خاہے مرضی کرو !!"‬
‫“آ بتی میں نو بس آیکی مدد کررہی تھی ڈشزز دھونے لگی تھی !"‬
‫“ان پرب ٹوں کو ہاتھ لگانے کی کوشش یہ مت کریا بیا نہیں کس ذات پرادری کی‬
‫ہو ہم سامل ہونے کی کونی صرورت نہیں ہے میں تھولی نہیں ہوں کہ تمہارے‬
‫اسے آوارہ تخانے نے مترے بیتے کا قیل کیا ہے حیدر کی نوکرانی ہو نو اس یک‬
‫مخدود رہو آنی سمجھ !!!" اسے بپنیہ کرکے وہ دویارہ جو لہے پر کام کرنے لگی تھیں‬
‫وہ اتھی تھی شرجھکانے وہیں کھڑی تھی چب سکنیہ اسکے فربب آنی " اور حیدر کے‬
‫یہ زیادہ فربب خانے کی غلطی مت کریا ا ستے ایک یہ ایک دن تھیک ہوخایا ہے اور‬
‫جس دن وہ تھیک ہوگیا اس دن وہ صرف مترا ہے آنی سمجھ !!! رویا نے چترت سے‬
‫اسے دیکھا " آپ نے نو ئکاح سے ائکار کردیا ہے "‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 88 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“وہ میں نے قلخال کیا ہے ک ٹویکہ مجھے ڈر لگ رہا تھا کہ ساید وہ کٹھی تھیک یہ‬
‫مجھے اسکا نوجھ اتھایا پڑے گا لیکن اب تم آگتی ہوں یہ نو مترا دماغ پتزی سے کام‬
‫کرنے لگا ہے میں حیدر کو تمہاری خابب مایل ہونے ہی نہیں دوں گی حیدر کی‬
‫ساری زمہ داری تم اسکی کنتز ین کر اتھاو گی مگر اسکی ب ٹوی کا درج ِہ صرف مجھے ملے‬
‫گا ! اسکو ائگلی دکھا کر وہ تھی خلی گتی تھی ۔ائگل ٹوں کو نوڑنی مروڑنی وہ یاہر آگتی چہاں‬
‫سفیان سب دیکھ حکا تھا " آنی یات سپیں !! گردن موڑ کر دیکھا نو مفایل ہی وہ کھڑا‬
‫تھا " آنی نور آر دی لکی ون حیکی فشمت میں حیدر شر آنے ہیں مگر یلتز اتھیں سکنیہ‬
‫آنی کے ہٹھے یہ جڑنے دتحتے گا یلتز وہ نہت مظلب پرست ہیں اتھوں نے حیدر‬
‫تھانی کو اس وجہ سے جھوڑ دیا کہ اب وہ کٹھی خل نہیں یابیں گے ایکی ساری زمہ‬
‫داری اتھیں یہ اتھانی پڑے مگر آیکو دیکھ کر نو وہ تھیل ہی گتی حیدر تھانی سے ئکاح‬
‫کرکے وہ ایک آزاد زیدگی گزاریا خاہتی ہیں ایکی پراپرنی اکاؤبیس سب پر راج کریں گی‬
‫وہ اور اپ ایکی نہلی ب ٹوی ہونے کی وجہ سے اتھیں سیٹھالتی رہیں گے اور ابساہلل‬
‫چب وہ تھیک ہو خابیں گے نو یہ ایکو ئکال دیں گی یہ یالن ہے ائکا !!" رویا کے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 89 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫کی ق‬
‫ما تھے پر یل آ گتے تھے " تم اب یک تی یں یا ڈرامے د کھ کے ہو جو تمہارا دماغ‬
‫خ‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫ل‬
‫یہ سب سو حتے لگا ہے ؟"‬
‫“ایکی یات پر سفیان نے گہرا سابس لیا " یا مابیں یافی میں آیکو کہہ حکا جو کہیا تھا‬
‫حیدر تھانی کہتے ہیں یات ایک دفعہ ہی کی خانی ہے اسکی صفابیاں نہیں دی خانی‬
‫اور اتھیں میں سمجھ دار کے لتے اسارہ ہویا ہے یا نو آپ سمجھدار نہیں یا تھر آپ ریل‬
‫الئف کا ربیل الئف بتے میں ئقین نہیں رکھتی ۔۔۔۔۔۔" اسکے میہ پر اسے نے‬
‫غفل کہہ کر وہ خال گیا تھا مگر اسے سو حتے پر صرور مح ٹور کرگیا تھا ۔‬
‫یاہری دروازے پر ئظر پڑی تھی غاشر ضاچب آنے ئظر آنے ایک یل کو سوخا کہ‬
‫آج جو کجھ تھی ہوا وہ سب اتھیں بیا دے سکنیہ کے الفاظ جرف یہ جرف اتھیں بیا‬
‫دے تھر جودی سوچ لیا وہ نو سگی بیتی ہے اور میں کون ہوں متری یات پر ک ٹوں‬
‫ئقین کریں گے وہ اور و بسے تھی حعلی ۔۔۔یہ سوچ کر ہی اسے جھرجھری آگتی تھی‬
‫۔وہ صوفے پر بیٹھے گھڑی ایار کر بییل ر رکھ رہے تھے خالت سے نو لگ رہا تھا یاہر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 90 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫سے تھک کر آ بیں ہیں کجھ سو حتے ہونے وہ دویارہ کجن میں گتی یانی گالس میں‬
‫ڈاال شر پر دو بیہ تھیک کرنی وہ یاہر آگتی " ائکل یانی !!"‬
‫اتھوں نے مسکرا کر اسے دیکھا اور گالس یکڑ لیا " سکریہ بییا !"پرے ہاتھوں میں‬
‫ی‬ ‫گ س ج‬
‫یکڑے وہ ا یکے یاس ہی کھڑی ہو تی ا کی ک د کھ کر غاشر ضاچب کو مخسوس‬
‫ھ‬ ‫ج‬‫ھ‬
‫ہوا جیسے وہ کجھ کہیا خاہتی ہے " کجھ کہیا رویابشہ آیکو ؟"‬
‫“ائکل وہ مجھے آپ سے کل رات کے لتے معذرت کرنی تھی میں کجھ زیادہ ہی نول‬
‫گتی تھی میں معذرت جواہ ہوں !"‬
‫“وہ کجھ غلط نہیں تھا تھڑاس تھی جو ساید رہ خانی نو زیادہ حظریاک ہونی آیکو آ یکے‬
‫سوالوں کے جواب نہیں ملتے جو آیکو زیادہ الجھا د بتے اب آیکو سب بیہ ہے نو آج‬
‫ن‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫مترے لتے یانی النی ہیں وریہ نو ئظر اتھا کر د تی ھی یں ۔۔۔۔۔۔۔اس یات‬
‫ہ‬
‫پر وہ ہلکا مسکرا دی تھی تھر اخایک کجھ یاد آیا " ڈاکترز نے ضاف کہہ دیا ہے حیدر‬
‫کٹھی نہیں خل یابیں گے ؟"غاشر ضاچب ایکدم ہی اداس ہو گتے تھے " ہمم کہہ نو‬
‫نہی رہے ہیں مگر مانوسی گیاہ ہے میں امید نہیں ہوں میں نے یات کی ہے کتی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 91 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫اپتربیسل ڈاکترز سے اسکی رنوربس تھی ای میل کی ہیں اسکے ماموں تھی نہی‬
‫کوشسیں کر رہے ہیں مگر ۔۔۔۔۔۔۔۔! اخایک ایکی خاموسی اسے ڈرا گتی تھی " مگر‬
‫۔۔۔!‬
‫“سب تھیک ہوگا آپ قکر مت کریں !!! وہ وہاں سے اتھ کر ہی خلے گتے‬
‫تھے۔اسے وہیں جھوڑ کر ۔‬

‫⭐⭐⭐⭐⭐⭐⭐⭐⭐‬
‫حیدر ظہر کی تماز پڑھ کر قارغ ہوا تھا چب سفیان اسکے لتے کھایا لیا اور اسکے بیجھے ہی‬
‫وہ " آج کیا مائگا دغا میں حیدر شر؟"‬
‫ُ‬
‫“وہی جو ہمیشہ مایگیا ہوں !! کشن گود میں رکھیا وہ اسکی خابب م ٹوجہ ہوا " حیدر‬
‫شرکیتی دفعہ کہا موت مایگیا گیاہ ہویا ہے سوری نو سے پر آپ جود کو گذارش قلم کھ‬
‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫ہربیک روسن ھتے ہیں جو یہ سب کر رہے ہیں ؟"‬
‫“یکواس بید کرو سفیان تم نہت نی وی دیکھتے ہو ! اس یات پر رویا نے حیدر سے‬
‫ائفاق کیا تھا مگر چتران تھی کہ وہ ابسا ک ٹوں کریا ہے ۔"‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 92 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“میں یہ صرف آسانی کے لتے کریا ہوں ابسی زیدگی سے نو موت اجھی ہے سفیان‬
‫ُ‬
‫جو دوشروں پر نوجھ ین کر گزرے اسلتے ۔۔۔۔۔۔"‬
‫“مگر یہ نو مانوسی ہے اور مانوسی گیاہ ہے !!! " ان دونوں نے چترت سے اسے دیکھا‬
‫ی ت م‬
‫جو جود پر قانو نہیں رکھ یانی تھی ۔حیدر نے حید لمحے اسے د کھا ھر ل۔خاموسی‬
‫م‬‫ک‬
‫اجییار کرلی ۔" آئکا سامان آگیا ہے یہ ے دیکھ لیں ایک یار !" مالزم کے کہتے پر وہ‬
‫ا لتے قدموں ہی وابس ڈرابیگ روم میں آگتی تھی چہاں حید بیگز پڑے تھے غاشر‬
‫ضاچب نے اسکا سامان اسکے گھر سے میگوایا تھا " بییا دیکھ لیں کسی چتز کی صرورت‬
‫ہو نو بیا دتحتے گا ۔۔۔۔" اسے سامان دیکھتے کا کہ کر وہ یاہر خلے گتے تھے وہیں‬
‫بیچوں کے یل بیٹھ کر وہ پرئف کیس کھو لتے لگی اسکی کیابیں کتڑے صرورت کا‬
‫سامان سب تھا کیابیں دیکھتے ایک ئصوپر بیحے گر گتی وہ رویا کی ہی ئصوپر تھی جو کسی‬
‫غ‬ ‫س‬ ‫ت‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫ہویل میں یچی گتی ھی ا کی ال می میں خاموسی سے شر جھکانے وہ کھایا کھا رہی‬
‫ل‬
‫تھی اخایک اس ئصوپر میں م نظر بیا اور یادوں کا اور سلسلہ شروع ہوگیا ا یکے ِمڈ پرمز‬
‫حٹم ہونے تھے اور ایکی دوست پربشہ کی میگتی ہونی تھی جس پر ا ستے اتھیں ہویل‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 93 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫میں پربٹ دی تھی اس وقت وہ خار یاتچ لڑکیاں بییل کے گرد بیٹھیں یابیں کر رہی‬
‫تھیں " و بسے پربشہ ابتی تھی کیا خلدی تھی کسی سے میسوب ہونے کی کہیں پڑھانی‬
‫ج‬‫ت‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫م‬‫ک‬‫م‬
‫ل ہونے سے لے ہی وہ ھے ئکاح کا یہ کہہ دے !!" ہابیہ کی یات یات ا ستے‬
‫م نقق ہوکر شر ہالیا " نہیں ہماری یہ یات ہوخکی ہے وہ مجھے ئکاح کے لتے مح ٹور‬
‫نہیں کرے گا !"‬
‫“ہاں تھیک ہے مگر اسکی کونی یات ابتی خلدی یہ مایا اور اکیلے ملتے کا کہے نو تھی‬
‫یہ کر د بیا فربب مت خایا اسکے !!" رویا کی یات پر ان سب نے گہرا سابس لیا "‬
‫اوکے ُیڈھی اماں !"‬
‫غلتزے خاموسی سے شر جھکانے کھایا کھا رہی تھی چب اسکے چہرے پر یانی کی‬
‫نویدیں پڑیں !! ا ستے ایکدم اوپر دیکھا سب کھانے میں یابیں کرنے میں مصروف تھے‬
‫" یانی کس نے تھی نکا ؟" ان سب نے چترت سے ایک دوشرے کو دیکھ کر‬
‫کیدھے آحکا دنے ۔پر بسے تھی فون پر ا بتے میگنتر سے ح نٹ کررہی تھی چب ا بتے‬
‫کان پر یانی کی دھار مخسوس کی !!‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 94 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“یار نہاں ئکا کونی کجھ کر رہا ہے یانی تھییک رہا ہے !!" ان سب نے ایکساتھ‬
‫ہابیہ کو دیکھا جو نہلے نو معصوم بتی رہی تھی تھر ہیس دی بییل کے بیحے سے واپر گن‬
‫ئکالی اور سیدھا رویا پر نوب نٹ کردی " نہیں میں نہیں مترے کتڑے جراب مت‬
‫ک‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫ب‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫ب‬
‫کریا یلتز ہابیہ !! وہ یدک کر کرسی سے اتھی اور ھے ہو تی یحے ھے ہونے وہ سی‬
‫ب‬ ‫گ‬
‫سے یکرا گتی تھی ا ستے یلٹ کر دیکھا نو وہ شر جھکانے ہاتھ سے شرٹ پر پڑا جوس‬
‫ضاف کررہا تھا " تم !!! ذبسان نے چب چہرا اتھایا نو ما تھے پر یل آ گتے تھے " تھر‬
‫سے نہیں !!!" وہ تمام لڑکیاں چترت سے اسے دیکھ رہی تھیں " اتم سوری غلطی‬
‫سے ہوگیا !!"ذبسان نے اسکی سوری کا کونی جواب نہیں دیا اور آگے پڑھ گیا "‬
‫عح نب سحص تھا سوری نوال اور کجھ نول کر تھی نہیں گیا !!"غلتزے کی یات پر‬
‫ا ستے یلٹ کر اسے دیکھا " ک ٹویکہ آیکی دوست نے ا بتے پر نو ِلقٹ کا نورڈ ح نکایا ہے‬
‫ایکی یات کا جواب دیں نو اتھیں لگیا ہے ہم لڑکے یات پڑھانے کا موفع ڈھویڈ رہے‬
‫ہیں ۔۔۔۔"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 95 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“آپ دونوں نہلے مل خکے ہیں !!! ا ستے دابت ئکال کر ہابیہ کو دیکھا " نہیں ت ِھڑ‬
‫خکیں ہیں اور آیکی دوست کو لڑکوں سے کجھ زیادہ ہی کوقت ہے !" رویا نے ایک‬
‫یار تھر خاموسی اجییار کرلی تھی اسے افسوس سے ایک ئظر دیکھ کر وہ آگے پڑھ گیا‬
‫۔" یہ کیا تھا رویا ؟"‬
‫“یار کجھ نہیں تمہیں بیہ ہے ان لڑکوں کا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔یات پڑھانے کا موفع‬
‫خا ہتے !!! اسکا آدھا جملہ ان سب نے نورا کیا تھا جس پر شرمیدہ ہوگتی تھی ہابیہ‬
‫نے گہرا سابس لیکر جمچ یلٹ میں رکھا " نو نو واٹ رویابشہ تمہارا مسیلہ کیا ہے !!ا ستے‬
‫چترت سے ہابیہ کو دیکھا " نہیں ہابیہ !! پر بسے نے اسے روکیا خاہا مگر ا ستے اسکا ہاتھ‬
‫س‬
‫ا بتے یازو سے ہیا دیا " نہیں اسے بیابیں گی نہیں نو ھے گی یں ھے یہ‬
‫ج‬‫ت‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫ج‬‫م‬
‫‪speaking phobia‬تجھے ڈر لگیا ہے لوگوں کو جواب د بتے اور اسکا الزام نو‬
‫دوشروں پر لگا د بتی ہے کہ وہ یالوجہ یات پڑھا رہے رویا ہر یار خاموسی کام نہیں آنی‬
‫وہ لڑکا ابسلٹ کر گیا پتری اور نو اسکا جواب دے سکتی تھی مگر نہیں تجھے چپ رہیا‬
‫ہے ک ٹویکہ تجھے لگیا ہے چپ ر ہتے سے مسیلے خل ہوخانے ہیں نہیں رویابشہ کٹھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 96 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫کٹھی خاموسی دوریاں پڑھا د بتی ہے کٹھی کٹھی لڑانی ر ستے تخا لیتی ہے اور پترا دوشرا‬
‫مسیلہ نو کسی پر اعییار نہیں کرنی اور خاص لڑکوں سے نو تجھے خاضی جڑ ہے وہ‬
‫مخالف جیس ہے کل کو اسے جیس کے ساتھ تجھے زیدگی گزارنی ہے اس پر ئقین‬
‫نہیں کرو ں گی نو کیسے خلے گا ہر لڑکا پرا نہیں ہویا یار پرسٹ کریا پڑیا وہ پترے‬
‫ساتھ قلرٹ کرنے کی کوشش نہیں کررہا تھا یلکے پتری ابسلٹ کرکے گیا ہے مجھے‬
‫غصے آرہا ہے تجھ پر !!" ہابیہ کجھ غلط نو نہیں کہا تھا لیکن وہ اس سے تخث کریا‬
‫نہیں خاہتی تھیں اسلتے ابیات میں شر ہال کر یلنٹ پر جھک گتی ۔ذبسان ا بتے‬
‫دوسٹو ں سے یات کررہا تھا چب تھر اس پر ئظر پڑی جو سادہ پرسکون مسکراہٹ سے‬
‫کھانے پر جھکی تھی ذبسان کے دل نے ایک ب نٹ ِمس کی تھی وہ لمچہ وہ م نظر وہ‬
‫مسکراہٹ وہ قید کرلییا خاہیا تھا اسلتے اس سے جوری ا ستے وہ لمچہ ا بتے کٹمرے میں‬
‫قید کرلیا تھا وہ ئصوپر اب تھی اسکے ہاتھ میں تھی جسے ا ستے دویارہ کیاب میں رکھ کر‬
‫ہمیشہ کے لتے بید کردیا تھا ۔‬

‫⭐⭐⭐⭐⭐⭐⭐⭐⭐‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 97 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫سامان سمنٹ کر وہ اب قارغ ہونی تھی سمییا تھی کہاں تھا نہلے سارا دیکھا تھر جو‬
‫جس خگہ ہویا خا ہتے اسے رکھا سہی طرح بیگز میں رکھتے کے ئعد وہ پربسان تھی کہ‬
‫اتھیں ر کھے کہاں نو حیدر نے ہی اسے الماری میں ابتی خگہ بیانے کا کہا تھا اسکے ئعد‬
‫وہ ابیا کام کرنے لگی اور سفیان حیدر ابتی یانوں میں لگ گتے وہ ایکی یابیں سن رہی‬
‫تھی کتی خگہ سوخا تھی کہ کہے یہ ا بسے نہیں ا بسے ہویا ہے مگر تھر جودی سوچ لیا‬
‫کہ انویں ایکی یات میں مداخلت کرے یہ تھی اسکی ایک خامی تھی کہ وہ چتزیں‬
‫م‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫ت‬ ‫ہ‬‫ن‬
‫جودی سوچ کر جودی بییحے پر یچ خانی ھی ۔صوفے پر لنٹ نو وہ تی ھی گر اسے‬
‫بیید تھی نہیں آرہی تھی حیدر تھی خاگ ہی رہا تھا اور سیدھا لییا ج ھت کو گھور رہا تھا‬
‫خاموسی سی وہ کٹھی دابیں خابب کروٹ لیتی کٹھی یابیں خابب حیدر نے ایک ئظر‬
‫اسے دیکھا " اگر آپ نہاں کمفربییل نہیں ہیں نو آپ گیسٹ روم میں خاکر سو سکتی‬
‫ب‬
‫ہیں !!! " اسکی آواز پر وہ ایکدم آتھ یٹھی اسے بیہ ہی نہیں تھا وہ خاگ رہا ہے "‬
‫ین۔۔نہیں میں تھیک !!" اابیات میں شر ہال کر وہ دویارہ ج ھت کو گھورنے لگا‬
‫اسے سدت سے کروٹ ید لتے کی طلب ہوری تھی مگر وہ کر نہیں یارہا تھا الیا رویابشہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 98 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫کو دیکھ دیکھ کر اسے اور الجھن ہو رہی تھی ۔رویا نے ایک یار تھر کروٹ یدل لی تھی‬
‫" لگیا ہے ساری رات کروبیں ید لتے ئکل خانے گی !!اخایک اسکی حیدر پر ئظر پڑی‬
‫" بیید نو اتھیں تھی نہیں آرہی مگر یہ نو سیدھے لیتے ہیں ! کجھ سوچ کر وہ اسکی‬
‫ُ‬
‫خابب آنی " سپیں !! "ا ستے گردن موڑ کر اسے دیکھا " جی !"‬
‫“میں آیکی کروٹ ید لتے میں مدد کردو !!" حیدر نے چترت سے اسے دیکھا " نہیں‬
‫مجھے صرورت نہیں ہے !"‬
‫“ابسا نہیں ہوسکیا ابسانی جشم ایک ہی نوزبشن میں تھک خایا ہے اب تھک گتے‬
‫ہو یگے یلتز میں آیکی مدد کرد بتی ہوں !" ا ستے اسکی خابب ہاتھ پڑھانے نو ا ستے روک‬
‫دیا " کہا یہ نہیں صرورت آپ سوخابیں اور بیید آیکو تھی صوفے پر کروبیں ید لتے کے‬
‫یاوجود نہیں آرہی‪".‬‬
‫“سب کا مسیلہ ایک جیسا تھوڑی ہویا ہے میں مدد کرد بتی ہوں ساید آیکو اخانے نو‬
‫بیابیں مجھے کس سابیڈ کروٹ لیتی ہے آیکو !!" حیدر نے حید لمحے اسے دیکھا ایک‬
‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫یل کو وہ اسے فرسیہ ہی لگی تھی جو ابسانی ئفسیات کو ھتی تھی " یابیں خابب !"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 99 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ا ستے مسکرا کر ہاتھ پڑھایا تھوڑی سی رویابشہ کی مدد اور ابتی کوشش سے وہ کروٹ‬
‫ید لتے میں کامیاب ہوگیا تھا جسے ایک لمحے کو اسے سکون مل گیا تھا ۔اسکے ہوب ٹوں‬
‫پر مسکراہٹ آگتی تھی " تھییک نو !! وہ اس سے کجھ شرمیدہ تھی ہوگیا تھا اور یہ‬
‫ک ٹوں تھا رویابشہ سمجھ سکتی تھی کونی تھی ابسان کونی تھی لڑکا ا بتے مخالف جیس‬
‫اس کمتری میں مییال‬ ‫س‬ ‫ا‬ ‫ہ‬ ‫ش‬ ‫ہ‬ ‫وہ‬ ‫ا‬‫ی‬ ‫ک‬‫س‬ ‫رہ‬ ‫ں‬‫ی‬‫ہ‬‫ن‬ ‫کے سا متے اس خالت میں پرسکون‬
‫م ج ِ‬
‫رہیا ہے ۔اور نہی یات رویابشہ کی مسکراہٹ غابب کر گتی تھی وہ اس سے شرمیدہ‬
‫تھا کہ وہ اس پر نوجھ ہے اسلتے وہ دغا میں موت مایگیا تھا ائکل سہی کہتے تھے وہ‬
‫زیدگی سے یاامید ہوحکا ہے " اجھی لڑکیاں ہمیشہ ا بتے سوہر کے یا ئع رہتی ہیں !!‬
‫اسکے کانوں میں اسکی ماں کے لتے الفاظ گوتحتے لگے تھے " اجھی لڑکیاں یامحرم سے‬
‫دوستی نہیں رکھتی اتھیں سوحتی نہیں ہے !! ذبسان کا چہرا اسے ذہن میں گھو متے‬
‫لگا تھا جسے وہ جھیکیا خاہتی تھی " میں اجھی لڑکی ہوں یہ !!!"‬
‫“کیسے اجھی لڑکی ہو تم رویابشہ !!! اسکے ایدر سے ہی کہیں یہ سوال آیا تھا جس پر وہ‬
‫جود دیگ رہ گتی تھی " اجھی لڑکیاں سوہر کے یا ئع رہتی ہیں مگر تم ا بتے خادنے کو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 100 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫رونی ہو ابتی فشمت کو رونی خالیکہ یہ ق نصلہ نو تم جود خاہتی تھی بب نہیں معلوم تھا‬
‫ایک سحص تھی سامل ہوگا زیدگی میں جو جود دکھوں کا مارا ہے جسکے یا ئع تمہیں رہیا تھا‬
‫۔اجھی لڑکیاں یامحرم کو نہیں سوحتی اور تم جس دن سے آنی ہو ذبسان کو سوچ رہی‬
‫ہو ایک یل کو تھی اسکے یارے میں سوخا جو اس بستر پر لییا ہے وہ کیا سوحیا ہے‬
‫کیا یات کریا خاہیا کریا تھی خاہیا ہے یا نہیں اور اگر نہیں نو ک ٹوں تم نے نوجھا نہیں‬
‫اور تم جود کو اجھی لڑکی کہتے ہو ‪ ".‬وہ جود سے ہی شرمیدہ ہوگتی تھی صوفے پر بیٹھتے‬
‫ا ستے ایک ئظر حیدر کو دیکھا جو سو حکا تھا " ایکی بیید یہ آنے کی وجہ تم نے ایک میں‬
‫یل میں ڈھویڈ لی اور ابتی وجہ تم اب یک نہیں ڈھویڈ یا رہی تمہیں بیید ک ٹوں نہیں‬
‫آنی آنی خا ہتے تمہارا تھانی تمہارا گھر سب محقوظ ہے اب جن کے لتے تم نے یہ‬
‫سب کیا تھا نو تھر ک ٹوں یہ نے جیتی ہے ساید اسلتے کہ تم دو پتڑنوں میں سوار ہو‬
‫تم ا بتے ماضی اور خال میں الجھ کر رہ گتی ہو تمہیں سمجھ نہیں آرہا کہ کہاں خاؤں‬
‫ماضی کے لتے روں یا خال کا ماتم کروں کسی ایک کستی میں سوار نہیں ہو اور اگر‬
‫ابسا رہا نو ڈوب خاؤ گی تمہیں ق نصلہ کریا ہوگا یا نو حیدر یا ذبسان کسی ایک نو ابیایا پڑے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 101 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫گا بیا دو حیدر کو تم کسی اور کو بسید کرنی ہو مگر تھر حیدر اکیال ہوخانے گا سکنیہ اسے‬
‫کٹھی سمجھ نہیں یانے گی اسکی نے جیتی کی وجہ نہیں ڈھویڈ یانے گی ۔" اسکے‬
‫چہرے کو دیکھتے وہ لنٹ گتی گہرا سابس لیکر ہللا کو یاد کیا نو ائکا جواب یاد آیا " صتر‬
‫!" اسے دیکھتے بیید آنے لگی تھی ۔‬
‫⭐⭐⭐⭐⭐⭐⭐‬
‫اﮮ ﻣﯿﺮﮮ ﺍﺣﺪ‬
‫ﺍﮮ ﻣﯿﺮﯼ ﺷﮧ ﺭﮒ ﮐﮯ فربب‬
‫ﻣﯿﺮﯼ ﺧﺎﻣﻮﺵ ﺻﺪﺍؤﮞ ﮐﻮﺳﻦ‬
‫ﻣﯿﺮﮮ ﺩﻝ ﮐﯽ ﻭﯾﺮﺍﻧﯽ ﮐﻮ دیکھ‬
‫ﻣﺠﻪ ﭘﺮ ﺳﮑﯿﻨﺖ ﺍﺗﺎﺭ ﺩﮮ‬
‫ﺑﮯ ﭼﯿﻨﯽ ﻣﯿﺮﮮ ﺟﺴﻢ ﺳﮯ‬
‫ﭼﯿﻮﻧﭩﯿﻮﮞ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ ﭼﭙﮏ ﮔﺌﯽ ﻫﮯ‬
‫ﻣﯿﺮﮮ ﺍﺣﺪ‬
‫ﻣﯿﺮﮮ ﻟﻔﻆ ﺧﺎﻣﻮﺵ ﻫﯿﮟ‬
‫ﺯﺑﺎﻥ ﮔﻨﮓ ﺍﻭﺭ ﺁﻧﮑﻬﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﭨﻬﮩﺮﯼ ﻫﻮﺋﯽ ﻧﻤﯽ‬
‫ﻣﺠﻬﮯ ﻣﯿﺮﮮ ﺳﺠﺪﻭﮞ ﻣﯿﮟ ا بتےﻗﺮﺏ ﺳﮯ ﻣﺤﺮﻭﻡ یہ ﮐﺮﺩے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 102 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ﺍﮮ ﺻﻤﺪ‬
‫ﻣﺠﻬﮯ ﻧﻔﺲ ﻣﻄﻤﺌﻨﮧ ﻋﻄﺎ ﮐﺮ‬
‫ﻣﺠﻬﮯ ﺍﭘﻨﯽ ﻣﺤﺒﺖ ﻣﯿﮟ ﻣﺒﺘﻼ ﮐﺮ‬
‫ﻣﯿﮟ ﺩﻧﯿﺎ ﮐﯽ جواہسوں ﺳﮯ ﺁﺫﺍﺩ ﻫﻮﻧﺎ ﭼﺎﻫﺘﯽ ﻫﻮﮞ‬
‫ﻣﺠﻬﮯ ﺁزﺍﺩ ﮐﺮ‬
‫ﺍﮮ ﻣﯿﺮﮮ ﺍﺣﺪ‬
‫ﻣﯿﺮﯼ ﺷﮩﮧ ﺭﮒ ﮐﮯ ﻣﮑﯿﮟ‬
‫اے مترے ہللا غزوخل‬
‫اے مترے رب ذوالخالل واالکرام‬
‫مجہے ابیا بیالے‬
‫نوہی مترا وارث ہے‬
‫اسکی صیح کا آغاز ہمیشہ کی طرح ہللا یاک کے یام سے ہی ہوا تھا دغا میں ہاتھ اتھانے‬
‫وہ ابتی نے حپی ٹوں سے سکون خاہتی تھی تماز کے ئعد درود کا ورد کرنی وہ فرآن ئکا لتے‬
‫کے لتے بییل کی خابب پڑھی نو حیدر اتھی یک سو رہا تھا ساری رات وہ ابسی ہی لییا‬
‫رہا تھا ایکی نو گردن تھک گتی ہوگتی ا ستے پرمی سے اسے سیدھا کرنے کی کوشش‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 103 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫نو وہ نے جین ہوگیا تھر تھی وہ اسے سیدھا لییانے میں کامیاب ہوگتی تھی ۔ اسے‬
‫ا بسے دیکھ کر اسے دلی سکون مال تھا ک ٹویکہ وہ اتھی یک سو رہا تھا ۔‬
‫وہ فرآن پڑ ھتے میں مصروف ہوگتی تھی ۔اس سے قارغ ہوکر ا ستے یاہر خانے کے‬
‫لتے قدم اتھایا ہی تھا چب دروازے ہر ہلکی دسیک ہونی ا ستے وقت دیکھا جھے تحے‬
‫ابتی صیح کون ہوسکیا ہے ۔دروازے کھو لتے پر جو سحص سا متے کھڑا تھا اسکے چہرے‬
‫پر پربسانی واصع تھی " کیا ہوا ائکل !" اسکی یات کا جواب د بتے کی تخانے وہ ایدر‬
‫آنے اور حیدر کی میڈئکل رنوبس لیکر یاہر خلے گتے وہ چترت زدہ تھی کے ابتی صیح وہ‬
‫کہاں خارہے ہیں ۔‬
‫️✡️✡️✡️✡️✡️✡️✡️✡️✡‬
‫الف نوفع تھا وہ اتھی یک‬
‫سات آتھ تحے یک سفیان آیا نو سا متے کا م نظر اسکے لتے خ ِ‬
‫سو رہا تھا " حیدر شر !! " دو یار آواز د بتے پر وہ بیدار ہوگیا دھیدال سا سفیان کا چہرا ئظر‬
‫آیا سفیان نے اسے آتھ کر بیٹھتے میں مدد کی " شر آج ابتی دپر سے اتھیں ہیں‬
‫ط نعنت نو تھیک ہے !" معصوم کمالنے سے چہرے پر مسکراہٹ آگتی تھی "ابسان‬
‫دپر سے بیدار دو وجوہات سے ہویا ہے ایک یا نو وہ بٹمار ہو اور ع ٹودگی اسے ہوش میں‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 104 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫نے آنے دے رہی ہو اور دوشرا چب سکون سے سونے مترا دوشرا واال کیس تھا !!‬
‫ایگڑابیاں جمابیاں لیتے ا ستے دروازے کی خابب دیکھا چہاں وہ کل سے فربش اور‬
‫پرسکون ئظر آرہی تھی سادہ سلوار قم نض شر پر چخاب کتے وہ سیحیدگی سے ان دونوں‬
‫کو دیکھ رہی تھی جو ایک دوشرے کو سوالیہ ئگاہوں سے دیکھ رہے تھے " آنی !!‬
‫ُ‬
‫“میں خارہی ہوں بس یہ رکھتی آنی تھی !!! کتڑے الماری میں رکھ کر وہ مڑی ہی‬
‫ُ‬
‫تھی چب حیدر کی آواز پر وہ رک تی " ھی ک نو آ۔۔۔۔۔۔ائکا یام کیا ہے یں نے‬
‫م‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫گ‬
‫ئکاح کے وقت عور نہیں کی تھی !" آج بیسرے دن وہ اس سے اسکا یام نوجھ رہا‬
‫تھا " رویابشہ !!" ا ستے مسکرا کر ابیات میں شر ہالیا سفیان نے چترت سے ان دونوں‬
‫کو دیکھ رہا تھا جن میں سے ایک یاہر خا خکی تھی " زبیابشہ یہ کیسا یام ہوا ؟" حیدر‬
‫نے اسکے شر پر ایک ح نت لگانی " ز بیابشہ نہیں رویابشہ !!" سفیان نے حفگی سے‬
‫اسے دیکھا " ہاں نو ابیا اوکھا یام کون رکھیا ہے یام یاد کرنے ہی ضدیاں ئکل خابیں‬
‫!! اسکی یات پر وہ ہیس دیا تھا ۔‬
‫️✡️✡️✡️✡️✡️✡️✡‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 105 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫بین دن سے وہ اس گھر میں تھی اور سب اسکے ساتھ ا بسے تھے جیسے وہ نو ہے ہی‬
‫م‬ ‫م‬
‫نہیں ل۔ ظر ایداز ہویا اسے ل نف دے رہا تھا حیدر کجھ کہیا یں تھا کنیہ اور‬
‫س‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫ک‬‫ئ‬ ‫ئ‬ ‫ک‬
‫خاجی نو ئظر اتھا کر دیکھیا تھی بسید نہیں کرنی تھیں مگر آج گھر میں معمول سے زیادہ‬
‫بیاری ہورہی تھی " چخا یات سپیں غاشر ائکل کہاں گتے ہیں ؟"‬
‫“وہ کراجی گتے ہیں دونہر یک آخابیں گے اور ا یکے ساتھ حید ڈاکترز کی بٹم تھی آنے‬
‫گی !!" اس یات پر اسے چترت ہونی تھی اب اتھیں ابتی صیح عخلت میں دیکھا تھا ۔‬
‫کجھ سوچ کر وہ یاہر صجن میں آگتی تھی چہاں پڑے گملوں کی متی جسک ہوکر بیحر‬
‫زمین کا م نظر لگ رہی تھی ان میں پڑی دراڑیں ان کا خال پتز لو کو جڑوں یک رسانی‬
‫دنے رہا تھا جو اسے کمزور کررہی تھی دنواروں پر جڑھی بیلیں تھی سوکھ کر زرد ہوگتی‬
‫تھیں صجن تھی گرد سے ایا پڑا تھا خگہ خگہ جسک بتے پتروں کے بیحے سور مخا رہے‬
‫تھے گرم ہوا اسے جھو کر گزر رہی تھی مگر افسوس کے اس ہوا پر جھو متے کے لتے‬
‫کونی تھول بتی نہیں تھی اسکی خالت بیا رہی تھی کہ اس پر کٹھی کسی نے نوجہ‬
‫نہیں دی یہ جویلی کے بیجھے کا صجن تھا اور نو کجھ اسے کرنے نہیں دیا خارہا تھا نو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 106 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫وہ نہاں ہی شروع ہوگتی دو بیہ کمر کے گرد یایدھتی یالوں کا جوڑا بیانی صفانی شروع‬
‫کر خکی تھی جسک ب ٹوں کو اکٹھا کیا تھر گملوں کی خگہ بیدیل کی صجن دھویا بیلیں‬
‫ایاریں اور یہ سب کرنے حیدر سے اسے کھڑکی سے دیکھ رہا تھا وہ کیتی سادہ تھی‬
‫کیتی ڈاؤن نو ارتھ کیتی مددگار ہے کل رات کے ئعد اسکے ایک ربسیکٹ آگتی تھی دل‬
‫میں وریہ سکنیہ ہے ئعد نو اسے اس جیس سے ہی الجھن ہونے لگی تھی نودوں کو‬
‫یانی د بتے اسکی اخایک ئظر کھڑکی پر پڑی نو اسے ہی دیکھ رہا تھا سیسے کے یار اسکا‬
‫ویل چنتر بیٹھا سحص اخایک اسے کجھ یاد آیا تھا اسکا جواب ویل چنتر کے یابیدان پر‬
‫موجود پتر گود میں ر کھے جوئصورت ہاتھ اور ۔۔۔۔اور حیدر کا چہرا بس وہی نو ئظر نہیں‬
‫آیا تھا جو اب سیسے کے یار ئظر آرہا تھا وہ وہی تھا جسکے پتروں میں ہٹھکڑیاں نہیا کر‬
‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫اسےگرایا گیا تھا۔اسکے ہاتھوں سے یابپ گر گیا تھا اسے د تی وہ ایدر تھاگ تی اور‬
‫سیسے کے اس یار وہ چتران رہ گیا تھا " اتھیں کیا ہوا ؟"‬
‫یانی خلیا جھوڑ کر وہ ایدر آگتی تھی اسے کجھ سمجھ نہیں آرہا تھا یہ کیا ہوا ہے وہ‬
‫اخایک سے ابتی جوفزدہ ک ٹوں ہوگتی تھی کیا اسکی وجہ یہ تھی کہ اسے حیدر کے پتروں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 107 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫میں تھی نکا گیا تھا کیا وہ اسکی غالم تھی وہ شر یکڑ کر بیٹھ گتی تھی کہ کیا کیا ہے‬
‫جو وہ سمجھ نہیں یارہی ک ٹوں ئکاح سے دو رابیں نہلے حیدر اسکے جواب میں آیا تھا ک ٹوں‬
‫اسکی یہ خالت اسے دکھانی گتی ! شر ہاتھوں میں گرانے وہ الجھی پڑی تھی چب‬
‫خ‬ ‫ب‬ ‫ب‬ ‫ُ‬
‫گاڑنوں کے ر کتے کی آوازیں آ یں غاشر ضاچب ین ڈاکترز کے ساتھ ایدر دا ل ہونے‬
‫گ‬ ‫خ‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫ب‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫ک‬ ‫ُ‬
‫ائکا رخ حیدر کے مرے کی خابب تھا یاخا ہتے ہونے ھی وہ ا کے ھے لے تی حیدر‬
‫جود ا بتے ارگرد موجود ڈاکترز کو دیکھ رہا تھا جن میں سے ایک اسکے پتر اتھا کر دیکھ رہا‬
‫تھا " اتھیں بیڈ پر الیا لییابیں ! دنے قدموں سے وہ یاہر خلی گتی تھی ڈاکتر اسکی‬
‫رپڑھ کی ہڈی کا خاپزہ لے رہے تھے " حیدر آیکو کجھ مخسوس ہورہا ہے مظلب قیل‬
‫ہورہا ہے کونی ہاتھ لگا رہا ہے ؟" ا ستے ئفی میں شر ہال دیا ڈاکتر نے ہیلترز کو اسارہ‬
‫کیا حنہوں نے اسے سیدھا کردیا بیڈ کروان سے بیک لگانے وہ ا بتے ارگرد اتخان قکرمید‬
‫سیحیدہ چہروں کو دیکھ رہا تھا جو کٹھی اسکے یایگیں ہال رہے تھے کٹھی ایکسرے دیکھ‬
‫رہے تھی کونی رنوربس میں سے نوابپیس بیا رہا تھا " حیدر کٹھی کونی درد ہونی ہو اس‬
‫حصے میں !"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 108 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“ایک دن ہونی یاف کے فربب بب تھی خلد پر کجھ تھی مخسوس نہیں ہورہا تھا مگر‬
‫درد نہت ہورہی تھی اور اب نو ابسا لگ رہا ہے جیسے تخال حصہ ساتھ ہے ہی نہیں‬
‫!!!" ڈاکتر کا چہرا اور تھی سیحیدہ ہوگیا تھا ا ستے سب کو یاہر آنے کا کہا غاشر ضاچب‬
‫ُ‬ ‫ب‬
‫ا یکے ھے لے نو ا ستے ہاتھ کڑ لیا " رک خا یں چخا مت تھکا یں جود کو ابیا مت‬
‫ب‬ ‫ب‬ ‫ی‬ ‫خ‬ ‫ج‬‫ی‬
‫تھاگیں !! ایکی یازو سہالنے وہ مسکرا کر اتھیں دیکھ رہا تھا اور حیدر کی یہ یات ڈاکتر‬
‫س‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫نے نہت عور سے ستی ھی غاشر ضاچب اسے مجھا کر یاہر آ گتے تھے " فہد کیا ہوا‬
‫؟"‬
‫“دیکھو غاشر میں نے تمہیں نہلے تھی کہا تھا کہ نہت کم خابس ہے کہ وہ خل‬
‫یانے آپربشن کامیاب ہوسکے لیکن اگر آپربشن یاکام ہوگیا نو تھر ک نفرم ہے کہ وہ کٹھی‬
‫نہیں خل یانے گا !!"‬
‫“فہد تم نے کہا تھا وہ تھیک ہوسکیا ہے !! رویا تھی یہ سب سن رہی تھی ا ستے‬
‫تھی سوالیہ ئگاہوں سے ڈاکتر کو دیکھا ‪ ".‬کہہ نو رہا ہوں کہ وہ خل سکیا ہے اگر آپربشن‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 109 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫کامیاب ہوگیا مگر صرف یاتچ ق نصد خابسز ہیں اور تخانوے ق نصد خابس ہیں یاکامی کے‬
‫غاشر ِرسک ہے ‪".‬‬
‫“اور آپربشن کے غالوہ کیا غالج ہے ؟" ان دونوں نے رویا کو دیکھا جستے یہ سوال‬
‫کیا تھا " آپ کون ؟"‬
‫ک‬‫ی‬
‫“یہ حیدر کی وائف ہیں ! ڈاکتر نے ابیات میں شر ہال یا " د یں دوشرا الج نو‬
‫غ‬ ‫ھ‬
‫میڈبشن ایکسرساپز ہی ہے مگر اس میں تھی سٹور نہیں کی وہ تھیک ہوگا مترئض کو‬
‫تھیک کرنی ہے اسکی تھیک ہونے کی کوشش جسے ِول یاور کہتے ہیں جو حیدر میں‬
‫حٹم ہوخکی ہے وہ یا امید ہوحکا ہے مانوس ہوحکا ہے !!!‬
‫“وہ موت مایگیا ہے !!! رویا نے زپ ِر لب کہا نو ڈاکتر فہد جویک گتے " کیا ۔۔کیا کہا‬
‫آپ نے ؟"‬
‫“وہ۔۔۔۔وہ ۔۔۔۔۔اتم سوری کجھ نہیں !!!!اسے سہی نہیں لگا تھا یہ یات اتھیں‬
‫بیایا " آپ نے کہا وہ موت مایگیا ہے ئعتی وہ امید جھوڑ حکا ہے اگر نو اسکے ایدر ِول‬
‫یاور پڑھ خانے وہ زیدگی جیتے کی تمیا کرلے نو ہوسکیا ہے ایک وقت ابسا آنے کہ وہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 110 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫تھیک ہونے لگے یافی اسکا غالج نو خلیا رہے گا مگر اس میں اس سے زیادہ آیکو‬
‫پرداست کریا ہوگا مسزز حیدر وہ جڑجڑا تھی ہوگا بیگ تھی آنے گا آپ سنٹ تھی ہوگا‬
‫غصہ تھی ہوگا اسے ہر یل کسی یہ کسی کی صرورت رہے گی ک ٹویکہ وہ نویلی کسی پر‬
‫ڈبییڈ ہوحکا ہے یہ یات تھی اسے پربسان کرنی ہے نو یلتز کوشش کرنے گا کہ‬
‫اتھیں ہرٹ یہ کریں یافی جوابس آیکی ہے اگر نو آپربشن خا ہتے ہیں آپ لوگ نو مجھے‬
‫گرا دتحتے گا ‪ ".‬ڈاکتر فہد اور غاشر دونوں ہی ڈابیگ بییل کی خابب پڑھ گتے تھے چہاں‬
‫بٹم کے لتے کھانے کا اب نظام کیا گیا تھا "آیکو پرداست کریا ہوگا مسزز حیدر !!! اتھیں‬
‫ہر یل کسی یہ کسی کی صرورت رہے گی ۔۔۔۔۔ آپربشن اگر یاکام رہا نو ک نفرم ہے‬
‫کہ وہ کٹھی تھی خل نہیں یابیں گے ۔۔۔۔ڈاکتر کے الفاظ اسکے کانوں کیں گوتج‬
‫رہے تھے جواب اسکی آیکھوں کے سا متے خل رہا تھا وہ اسکے قدموں کی میں گری‬
‫تھی " وہ یا امید ہوحکا ہے مانوس ہوحکا ہے !! ابسی زیدگی سے نو موت اجھی ۔۔۔۔آیکو‬
‫حیدر کو زیدگی کی طرف الیا یہ اب آیکو سوحیا ہے یہ کیسے کریا پرس ین کر یا شری ِک‬
‫حیات!!! نہلے جواب اور اب یہ سب سوچ کر وہ اور ڈر گتی تھی ۔حیدر تھی سفیان‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 111 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫کی مدد سے یاہر آگیا تھا جسے دیکھ کر وہ سب خاموش ہو گتے تھے زپردستی کی مسکراہٹ‬
‫کی اوٹ میں بیاؤ تھرا ماجول تھا حیدر سب خابیا تھا کہ سب صرف اسکے کتے یارمل‬
‫دکھا رہے ہیں جود کو اسلتے شر جھکانے مسکرا رہا تھا ادھر رویا کو ابیا آپ ہلیا ہلیا کابییا‬
‫مخسوس ہورہا تھا اسلتے وہ صجن میں آگتی تھی ۔اتخاہی سوجوں نے اسے گ ھتر لیا تھا "‬
‫ی‬ ‫ک‬ ‫ہ‬ ‫ھ‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫غاشر ائکل کیا امیدیں لگا کر یں یں مجھ سے اور ٹوں الوجہ ہی مان لیا کہ یہ‬
‫ق نصلہ مترا تھی تھا لیکن اسکا مظلب یہ نو نہیں کہ وہ اس طرح مجھے کسی کے‬
‫ک‬‫ئ‬ ‫م‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬
‫سا متے غال۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔نہیں میں یہ نہیں کر یاؤں گی ھی یں یں ا ل کو‬
‫کہہ دوں گی مجھے معاف کردیں مجھ سے نہیں ہوگا ۔۔نہیں ہوگا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫ت‬ ‫ج‬ ‫ی‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫ب‬
‫ڈاکترز کی بٹم خلی ا بتے ھے ا ک اداسی ھوڑ کر سام ہو تی ھی غاشر ضاچب الن‬
‫گ‬
‫میں بیٹھے تھے جشمہ ہاتھوں میں یکڑے وہ گہرے سوچ میں مییال تھے " ان۔۔۔ائکل‬
‫!" اتھوں نے گردن موڑ کر رویا کو دیکھا " جی !!‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 112 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“ائکل مجھے آپ سے کجھ کہیا تھا ؟" اتھیں کجھ چترت ہونی تھی " ائکل آپ جو‬
‫مجھے خا ہتے ہیں وہ میں نہیں کر یاؤں گی ! وہ کجھ ک نف ٹوز ہو گتے " میں کیا خاہیا‬
‫ہوں؟"‬
‫“آپ خا ہتے ہیں میں اس ر ستے کو ابیا کر چح۔۔۔حیدر کی ساری زمہ داری اتھا لوں‬
‫ائکل میں نہیں کر یاو گی وجہ یہ نہیں کہ مجھے اتھیں سیٹھالیا نہیں وجہ وہ شرمیدگی‬
‫ہے جو اتھیں ہونی ہے ائکل وہ نہت زیادہ مانوس ہیں مجھے نہیں سمجھ آرہی میں‬
‫کیسے اتھیں دویارہ زیدگی کی طرف راعب کروں گی یلتز ائکل مجھ سے نہیں ہوگا میں‬
‫حیدر کو نہیں سیٹھال سکتی مجھے۔۔۔۔۔مکھے حیدر سے طالق خا ہتے ائکل یلتز آپ تح ٹو‬
‫کی خگہ مجھے اربسٹ کرواں دیں پر یلتز ابتی پڑی شزا یہ دیں میں جود کو نہیں سیٹھال‬
‫یانی اتھیں کیسے وہ نہت پڑی زمہ داری ہے ائکل یلتز !!! غاشر ضاچب اسے دیکھتے‬
‫ہی رہ گتے تھے چب ئظر بیجھے حیدر اور سفیان پر پڑی " حیدر !!! رویا نے ا بتے بیجھے‬
‫دیکھا نو گڑھوں میں گڑ گتی تھی وہ نے ئقیتی سے اسے ہی دیکھ رہا تھا طاہر ہے وہ‬
‫اسکی تمام یابیں سن حکا تھا سفیان نو جود کیگ کھڑا تھا " خلو سفیان !!! حیدر کو ابتی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 113 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ُ‬
‫آواز کھانی سے ابتی سیانی دی تھی ابیا مدھم لہچہ سفیان نے تھی ویل چنتر کا رخ موڑ‬
‫لیا تھا " حیدر روکو متری یات سٹو !!! غاشر ضاچب نے افسوس سے رویا کو دیکھ جو ڈر‬
‫گتی تھی تھر حیدر کے بیجھے خلے گتے ایدر آنے کے ئعد سفیان کو یاہر دھکیل کر حیدر‬
‫نے جود کو کمرے میں بید کرلیا تھا اسکی آیکھوں کے سا متے کل رات کے م نظر‬
‫خل رہے تھے " ابتی اجھی ین کر ک ٹوں دکھا رہی تھی مترا مذاق بیانے کے لتے !"‬
‫کییا نے بس تھا وہ حیخ خال کر نوڑ تھوڑ کرکے رو تھی نہیں سکیا تھا " حیدر میں تم‬
‫سے ئکاح نہیں کرسکتی !!‪ ....‬حیدر میں تم سے نہت بیار کرنی ہوں میں مر خاؤ گی‬
‫!! سکنیہ کے الفاظ تھی اسے سیانے آ گتے تھے مگر سکنیہ سے زیادہ اسے رویہ یاد آرہی‬
‫تھی جستے اس خالت میں اسکے ساتھ اجھا پریاؤ کیا تھا سکنیہ کی وجہ سے بتی یدگمانی‬
‫رویا کے رونے سے دور رہی تھی مگر رویا نے نو اسکا ئقین ہی نوڑ دیا " ائکل میں نہیں‬
‫کر یاؤں گی ساری زیدگی ایکی غالمی !!! غالمی کوبسی غالمی میں کیا کہا تھا اسے جودی‬
‫مدد کرنے آنی تھی مذاق بیا دیا مترا نہلے حیدر یہ حیدر وہ آج حیدر ایاہج ہوگیا نو کسی کو‬
‫حیدر نہیں خا ہتے سب مظلتی ہیں سب اور خاص طور عورت ذات ۔۔۔۔۔۔!" درد‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 114 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ابیا تھا کہ گلے سے آواز تھی نہیں ئکل رہی تھی وہ سن سکیا تھا کہ دروازہ بییا خارہا‬
‫ہے " حیدر دروازہ کھولو یلتز حیدر !!! غاشر ضاچب سفیان سب تھے سکنیہ رویا تھی‬
‫وہیں کھڑی تھیں سکنیہ رویا کا یازو دنوچ کر ایک سابیڈ لے آنی تھی " کیا کہا ہے‬
‫حیدر سے تم نے ؟" رویا نے یاگواری سے اسے دیکھا اور اسکا ہاتھ ا بتے یازو سے ہیا‬
‫دیا " میں نے اتھیں جو کجھ تھی کہا ہو آپ سے مظلب یہ ہم دونوں کا آبسی معاملہ‬
‫ہے آپ دور رہیں !" سکنیہ کا نو چترت سے میہ کھال رہ گیا تھا اور وہ دویارہ کمرے‬
‫خابب خلی گتی جشکا دروازہ اب تھی بید تھا " حیدر یلتز دروازہ کھولو !! حیدر شر !!!‬
‫مگر ایدر سے کونی جواب نہیں آرہا تھا اب نو اتھیں اتخانے جوف نے ان گ ھترا تھا‬
‫کجھ سو حتے ہونے سفیان نے دروازہ کو د ھکے مارنے لگا تھا اوراجر دروازہ کھل گیا مگر‬
‫سد سکر ابسا کجھ نہیں تھی وہ خاموش سا آ بیتے کے سا متے تھا " حیدر !!‬
‫جو ساز سے ئکلی ہے وہ دھن سب نے ستی ہے‬
‫جو "یار" یہ گزری ہے وہ کس دل کو بیہ ہے۔۔۔۔؟؟؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 115 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫اسکے الفاظ نے رویا پر گڑھوں یانی گرا دیا تھا " میں تھیک ہوں چخا قکر مت کریں‬
‫ابیا کمزور نہیں ہوں کہ حید لوگوں کی یانوں سے نوٹ کر یکھر خاؤں جسے جو خا ہتے وہ‬
‫مل خانے گا نے قکر رہیں میں کسی پر ابیا آپ تھونو گا نہیں اور چخا آپ تھی جود‬
‫کو مت تھکابیں ک ٹوں کر رہے ہیں آپ یہ سب آیکو لگیا ہے اپ ابیا وغدہ بٹھا رہے‬
‫ہیں اور سوخا مجھے کیتی ئکل نف ہونی ہوگی مجھے پرا لگیا ہے خاجو چب آپ لوگوں کی‬
‫یابیں سیتے ہیں ۔۔۔۔چب سب ایکو مترے لتے ائکار کرنے ہیں چب آپ ڈاکترز‬
‫ی‬ ‫ی‬ ‫ہ‬ ‫ھ‬ ‫ج‬‫ی‬
‫کے ھے د کے کھانے یں خاجو لتز بس کردیں بس !!!" پرمی سے ائکا ہاتھ کڑے‬‫ب‬

‫وہ ضنط سے نوال رویا کی ئظریں زمین میں گڑھ کر رہ گتی تھیں " میں آپ سے وغدہ‬
‫کریا ہوں خاجو میں جوش رہوں گی یاتم میڈبشن لوں گا سفیان تھی خایا خاہیا ہے نو‬
‫اسے تھی تھیج دیں !!" سفیان نے چترت سے اسے دیکھا " مجھے کہیں نہیں خایا !!‬
‫میہ بیا کر وہ اسکے یاس ہی کھڑا ہوگیا تھا " جسکو خایا ہے وہ خانے !! ا ستے غصے سے‬
‫رویابشہ کی طرف دیکھا جو شرجھکانے کمرے سے یاہر خلی گتی ۔ غاشر ضاچب نو یلکل‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 116 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ہی خاموش ہو گتے تھے حیدر کو بیڈ پر سقٹ کرنے کے ئعد وہ یاہر آنے نو ائگل ٹوں کو‬
‫مروڑنی وہیں کھڑی تھی " ائکل ۔۔۔وہ۔۔۔۔!!!‬
‫ک‬‫ی‬
‫“سامان یایدھ لیں کل صیح آپ ا بتے گھر خارہی ہیں !!! ا ستے شرمیدگی سے آ یں‬
‫ھ‬
‫بید کرلیں تھیں " ائکل وہ نو۔۔۔۔۔۔!‬
‫“معاف کردیا آیکو تھی اور آ یکے تھانی کو تھی سمجھ لوں گا ہللا آزمابش ہے اور آزمابسوں‬
‫میں یدلے نہیں لتے خانے صتر کیا خایا ہے ہم تھی کرلیں گے آپ بیاری کریں‬
‫طالق تھی یچ خانے گی !" آج ھر ا تے خاموسی اجییار کرلی ھی آج ھر وہ ا تے‬
‫ب‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫س‬ ‫ت‬ ‫ہ‬‫ن‬

‫حیاالت نہیں سمجھا یانی تھی ابیا ڈر نہیں بیا یانی تھی ۔ا ستے ایک ئظر بید دروازے کو‬
‫دیکھا ۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫سفیان رات گتے وابس گھر خارہا تھا چب ک ٹوبیں کے یاس ایک ہ ٹولہ ئظر آیا نہلے نو‬
‫وہ ڈر گیا تھر زرا سے روستی میں اسکے ریگین کتڑے ئظر آنے فوج کی یارچ آن کریا وہ‬
‫ک ٹوبیں کے یاس نہیخا دو جوب ٹوں میں مفید یال درمیایہ قد گلے میں نے ڈھیگ دو بیہ‬
‫وہ ک ٹوبیں کے ایدر جھایک رہی تھی سفیان نے تھی اسکے ئعاقب میں ک ٹوبیں کے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 117 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ایدر دیکھا " گہرا ہے !" ز ب ٹو نے ابیات میں شر ہال " یانی تھی تھیڈا ہوگا !! ئعل میں‬
‫کون کھڑا ہے ئغتر د یکھے اسکی یانوں پر ہاں شر ہالنی خارہی تھی " جودکسی کرنی ہے !‬
‫ز ب ٹو نے تھر ابیات میں شرہال دیا سوال پر عور کی نو ئظر گھما کر دیکھا " تم کون ہو‬
‫؟"‬
‫گ‬ ‫ل‬ ‫ہ‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫ب‬
‫“تھوت !!! ا ستے ز ب ٹو کی طرف ہاتھ پڑھانے نو و ڈر گتی ھے یتے گی نو گر تی‬
‫سفیان گلہ تھاڑ کر ہیستے لگا تھا ز ب ٹو کی آیکھوں میں آبسوں آ گتے تھے چب اسکی ئظر‬
‫تح ٹو اور اسکے دوسٹوں پر پڑی جو میہ پر ائگلی ر کھے چپ ر ہتے کا اسارہ کررہے تھے تح ٹو‬
‫حیکے سے بیحے بیٹھا اسکے نونوں کے بشمے خاید رہا تھا زب ٹو نے میہ پر ہاتھ رکھ ابتی ہیسی‬
‫کنترول کی " کیا ابتی رات کو آتماوں کی طرح گھوم رہی ہو خلو آتھ کر ا بتے گھر خاؤ‬
‫ت‬ ‫ھ ُ‬
‫!!! کتڑے خاڑ تی وہ ا ھی اور اسے راسیہ دے دیا سفیان نے جیسے ہی قدم پڑھایا‬
‫میہ کے یل بیحے !! ہاہاہاہاہاہاہا ا بتے غقب سے اسے فہقہوں کی آوز آرہی تھی اس‬
‫سے نہلے وہ اتھیا ز ب ٹو نے ک ٹوبیں کی یالتی سے بیدھی رسی اسکے دونوں پتروں میں‬
‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬
‫یایدھ دی تھی " تح ٹو یچ !! ان سب نے ا کساتھ رسی چی ھی نو فیان ہوا یں‬
‫م‬ ‫س‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 118 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ُ‬
‫اتھتے لگا " اے ۔۔۔رکو یہ کیا کر رہے ہو !!! مگر کجھ ہی دپر میں اقیان ک ٹوبیں کے‬
‫بیچ و بیچ الیا لیک رہا تھا " اونے ایارو مجھے بیحے !! سفیان کے گلے سے اسکی جین بیحے‬
‫یانی میں گر گتی تھی " نہیں ایاریں گے شرم آنی ہے ایک لڑکی کو ڈرانے اسکے‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ل‬ ‫ُ‬
‫مذاق بیانے لیکے رہو !! اسے ز ب ٹو ا تی ظر آرہی ھی جو وہاں سے خارہی ھی " اے‬
‫ئ‬
‫س‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫ب‬
‫روکو مجھے ایار کر نو خاؤ ۔۔۔۔۔۔!!! مگر وہ کھی کھی کرنے غابب ہو گتے ھے فیان‬
‫ل نکا رہ گیا اخایک اسکی ئظر ہاتھ میں یکڑے فون پر پڑی سکر یہ نو سہی سالمت ہے‬
‫یاکٹ میں نہیں رکھ لیا ا ستے فون مالیا " ہیلو راسد متری مدد کر گاؤں گے بیچ و بیچ جو‬
‫ک ٹواں ہے میں وہاں ہوں خلدی آ۔۔۔۔۔۔! کجھ دپر ئعد ہی راسد وہاں اگیا تھا سفیان‬
‫کو ا بسے دیکھ کر اسکا میہ کھال رہ گیا تھا " سفیان نو ا بسے ہو لیک رہا ہے ؟"ا ستے‬
‫ہ‬‫ن‬ ‫ت‬ ‫ل‬ ‫ی‬ ‫ج‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫ا یں ھونی کرکے اسے د کھا " بیاس گی ھی سوچ الیا لیک کر نی لوں یں‬
‫اضل میں مجھے ایکسرساپز کرنی تھی اسلتے !"‬
‫“پترے ان گھییا کاموں کی وجہ سے خالی جونے مارنی ہیں تجھے رک میں پتری فوبیس‬
‫کھییحیا ہوں !!! اسے ایارنے کی تخانے راسد اسکی ئصوپرے بیا رہا تھا " سفیان یاؤٹ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 119 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫بیا یہ یا وہ وی کا سان تھی !!" سفیان کا دل کررہا تھا وہ راسد کو ک ٹوبیں میں کھ یچی‬
‫ب‬
‫لے " پترا فونو سوٹ ہوگیا ہو نو مجھے ایارے گا !! او ہاں فون ح نب میں رکھیا وہ ادھر‬
‫ادھر یالش کر رہا تھا کجھ آجر اسے وہ خگہ ئظر آگتی چہاں رسی کا دوشرا شرا بیدھا تھا‬
‫" قکر یہ کر سفیان اتھی پتری بیاس تجھے گی ! یہ کہتے ا ستے وہ شرا کھوال اور سفیان‬
‫دھڑام یانی میں ! ہاہاہاہاہاہاہا یانی سے میہ یاہر ئکال کر ا ستے گھور کر دیکھا ک ٹوبیں کے‬
‫ایدر بتے یابیدانوں پر پتر رکھ وہ یاہر آیا راسد اتھی تھی لوٹ نوٹ ہیس رہا تھا کتڑے‬
‫جھاڑنے ا ستے ایدھترے میں دیکھا چہاں سے کجھ دپر نہلے ز ب ٹو گتی تھی " نو مل مجھے‬
‫!!"‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫دس تحے یک وہ گمیاموں کی طرح صجن میں نہلتی رہی تھی سا متے ک ھڑکی کا پردہ دونہر‬
‫سے گر حکا تھا اسے کجھ تھی سمجھ نہیں آرہا تھا ہوا میں لمچہ یہ لمچہ حیکی پڑھتی خارہی‬
‫تھی دل نہت پربسان تھا کس کے لتے جسے ا ستے ابیانے سے ہی ائکار کردیا ۔اہسیہ‬
‫سے کمرے کا دروازہ کھولے وہ ایدر آنی وہ بیڈ پر سو رہا تھا بیگے پتر فرش سے قالین‬
‫ک‬‫ی‬
‫پر گتے نو شرد پتروں میں جرارت شراعت کر گتی ۔ خاموش چہرا آ یں مویدیں لییا‬
‫ھ‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 120 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫تھا جو اداسی نے بسی کو گہوارہ تھا " اتم سوری اتم ربیلی سوری میں نہیں کر یانی جو‬
‫ائکل خا ہتے تھے اتم سوری متری وجہ سے ایکو ئکل نف ہونی اتم سوری مگر آ یکے‬
‫چہرے کی وہ شرمیدگی مجھے آیکی ئکل نف سے زیادہ اذ بت یاک لگتی تھی مترا فربب ایا‬
‫آیکی مدد کریا آیکو شرمیدہ کریا تھا اور مجھے جود تھی نہت عح نب لگیا تھا اسلتے اتم سوری‬
‫!!! اس سے یالفی کرکے وہ الماری کی خابب پڑھی سوٹ کیس ایارا الماری کھولی نو‬
‫ا بتے سے نہلے اسکے کتڑوں پر ئظر پڑی جو ایک طرف لگے ہونے تھے " سیپیں آپ‬
‫ا بتے لتے خگہ بیا لیں ! حیدر کی آواز پر ا ستے یلٹ کر دیکھا وہ نو سو رہا تھا لیکن اسکے‬
‫ذہن میں ئفش اسکے الفاظ اسے سیانی دے رہے تھے ۔جود کو مصٹوط کرنے ا ستے‬
‫سامان بیگ کی رکھیا شروع کیا سامان رکھتے ایک حط تھی بیحے گرا تھا ۔ کیابیں ایک‬
‫طرف رکھتے ا ستے حط اتھایا یہ وہی حط تھا جو مشن پر خانے سے ایک دن نہلے ذبسان‬
‫نے اسے یکڑایا تھا حط تھامے وہ تھر ماضی میں الجھ گتی تھی ۔۔۔بیا سمیستر شروع‬
‫ہونے ایک ہقیہ ہوگیا تھا پڑھانی یہ ہونے کے پراپر تھی اسلتے وہ سب کہیں یہ‬
‫کہیں یاہر گھو متے ئکلی رہتی آج تھی وہ سب ربسٹوربٹ میں نی یارنی کرنے آنی تھیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 121 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫۔ہلکی نویدا یایدی کھڑکی کے یاس موجود بییل پر وہ سب ھی ھی ک ٹوں سے یکیا‬
‫دھواں ایکی گاسیس جس میں رویا کو رنی پراپر تھی دلخستی نہیں تھی و فقے و فقے سے‬
‫ت‬ ‫ُ‬
‫خانے کی جسکی لیتی وہ کھڑکی سے یاہر دیکھ رہی ھی ویڈو گالس پر پڑنے یانی کے‬
‫فظرے اوپر سے بیحے نہہ رہے تھے تھاپ سے انے سیسے سے دھیدلے چہرے ئظر‬
‫آرہے تھے کہ اخایک اسکے ما تھے پر یل پڑ گتے ویڈو سے یاہر دو تحے کھڑے تھے‬
‫حیکے لیاس تھتے تھے کیدھوں پر میال سا تھیال لیک رہا تھا ۔خانے وہیں جھوڑ کر وہ‬
‫کاوبنتر پر آنی جوشزز اور سییڈوچتز لیکر یاہر آگتی گھی ٹوں کے یل بیٹھ کر ا ستے پرے‬
‫ا یکے سا متے کی جسے دیکھ کر ان دونوں کے چہروں پر جمک آگتی تھی پتزی سے اتھوں‬
‫نے سییڈوچ اتھا لتے تھے کھانے کے دوران وہ مسکرا کر بس اتھیں دیکھ رہی تھی‬
‫۔روڑ پر لوگ اخا رہے تھے اتھیں میں ایک گاڑی ذبسان کی تھی تھی جو موسم اتچونے‬
‫کرنے کی غرض سے ئکال تھا گست کرنی ئظر دور سابیڈ پر موجود ربسٹوربٹ کے یاہر‬
‫کھڑے جوئصورت وجود پر پڑ گتی نے ساچیہ ہی قدم پریک پر خال گیا ۔وہ تحے کھانے‬
‫میں مصروف تھے چب ایک سوال پر ذبسان اور رویا دونوں کی مسکراہٹ تھم گتی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 122 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫تھی " آپ ئصوپر نہیں بیابیں گی ہماری !!! ا ستے چترت سے اتھیں دیکھا " ئصوپر‬
‫ک ٹوں ؟"‬
‫“بیانے ہیں چب ہمیں کونی کھایا کھالبیں بیسے دے نو ئصوپر بیانے ہیں اور تھر‬
‫ہمارے ساتھ آپ نہیں بیابیں گی !!" سمجھ نو وہ دونوں ہی گتے تھے گاڑی سے‬
‫اپر کر وہ تھی آگیا تھا وہ تحے خلے گتے تھے " ہماری زیدگی کیتی سو آف ہوگئ یہ ہم‬
‫ا بتے ہاتھوں سے ا بتے ملک کی غربت کا مذاق بیا رہے ہیں اتھیں بیسے د بتے ہی‬
‫فون پر سیپیس سٹورپرز لگانی شروع کرد بتے ہیں آج ہم نے یہ کیا وہ کیا مجھے یہ‬
‫سوسل میڈیا الئف و بسے ہی ئفلی سی لگتی ہے مظلب کیا سیڈ سیپیس لگا کر جوش‬
‫رہیا کیا دکھا رہے ہیں کہ ہم کھوکھلے ہیں ایدر سے کجھ اور یاہر سے کجھ اور ساید اسی‬
‫لتے سوسل میڈیا کو لوگ فیپیسی الئف کہتے ہیں چہاں ہم ابتی مرضی کی زیدگی جیتے‬
‫ہیں یہ کونی ہمارا اضل یام خابیا ہے یہ اضل زیدگی اضل زیدگی میں خا ہتے ہم غربب‬
‫ہیں مگر سوسل میڈیا پر ہم یلگپیس کی اوالد ہیں دوست غارضی ر ستے غارضی وقت‬
‫غارضی ۔کہیں پڑھا تھا بیکی کر دریا میں ڈال اور ہم ابتی بیکی کا نورڈ گلے میں ڈال کر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 123 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫گھو متے لگے ہیں وہ یاد فسٹ اپتر کی ائگلیش میں ایک یاب ہوا کریا جس میں ایک‬
‫آدمی کو ب ٹو اپتر پر اغمال لکھتے واال فرسیہ مل خایا ہے ہاں وہ اسے ئصور کرلییا ہے‬
‫ل‬
‫اور اسے کہتے ہیں میں نے قالں خگہ قالں بیکی کی تھی تم نے ھی ہاہا ہم ھی‬
‫ت‬ ‫ک‬

‫احکل اسی ابسان کی طرح ہو گتے ہیں بس فرسیہ ملتے واال رہ گیا بیکیاں گیانے کو بیار‬
‫!!! آپ کیا کہتی ہیں ؟ ا ستے چہرا اسکی خابب موڑا جو خاموسی اسے سن رہی تھی "‬
‫ہمم ! بس ایک لقظ جواب دے کر وہ ایدر کی خابب پڑھ گتی ذبسان کے چہرے پر‬
‫یاگواری آگتی تھی " آج بیا ہی دیں مجھ سے آیکو ابتی جڑ ک ٹوں ہے کہ جواب د بیا تھی‬
‫صروری نہیں لگیا ا بتے وقت میں آیکو بیہ خل خایا خا ہتے کہ میں ابسا وبسا لڑکا نہیں‬
‫ہوں !!" رویا کو اسکی یات پر ئعخب ہوا ا ستے یلٹ کر دیکھا " کیتے وقت میں ؟‬
‫“ہم دو یار نہلے مل خکے ہیں اور آج بیسری یار ہے جی وقت نہت ۔۔۔۔۔۔"‬
‫“آیکو لگیا ہے کسی ابسان کو حیات نہخانے کے لتے ابیا وقت کافی وقا ہے دو یار‬
‫ملیا اور بس اب خان لیا ؟" ذبسان نے گہرا سابس ہوا کے سترد کیا " نہی نو میں کہہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 124 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫رہا ہوں کسی کو خا بتے کے لتے تھوڑا نہت وقت درکار ہویا ہے یات کریں گے نو‬
‫بیہ خلے گا کون کیسا ہے"‬
‫“مجھے آ یکے یارے میں کجھ نہیں خایا ایک مرد کو کسی عورت میں دلخستی بب پڑھتی‬
‫ہے چب وہ اسکے سوالوں کے جوایات شریں ایداز سے د بتے لگتی ہیں اور میں نہیں‬
‫خاہتی کہ آیکو مجھ میں کونی تھی دلخستی ہو اسلتے خاموش رہتی ہوں ۔" ذبسان کو اسکی‬
‫یات پر زرا تھی چترت نہیں ہونی تھی ک ٹویکہ ا ستے کجھ غلط تھی نو نہیں کہا تھا‬
‫مالقابیں پڑھ خانی ہیں چب یابیں ادھوری رہ خانی ہیں یہ یات ہوگی یہ مالقات ہوگی‬
‫م‬
‫۔لیکن وہ کمل اسکی یات سے ائفاق نہیں کریا " آپ سہی کہہ رہی ہیں مگر آدھا آپ‬
‫خابتی ہے مرد اور عورت میں ایک اور ع نصر ہویا ہے جو یاق ٹوں سے زیادہ ہویا ہے اور‬
‫م‬
‫وہ ہونی ہیں ضد چب ایک عورت کسی مرد کو کمل ئظر ایداز کرنی ہے نو تھی وہ اس‬
‫میں دلخستی لییا ہے اور تھر اسکی ئظروں میں آیا اسکی ضد ین خایا ہے اور نہی ساید‬
‫آ یکے اور مترے ساتھ ہورہا ہے !" اسکا ِرد غمل د یکھے ئغتر وہ وابس گاڑی میں بیٹھ‬
‫گیا تھا ایک ئظر اسکے سیحیدہ چہرے کو دیکھا اور ڈراب ٹور کرگیا حید لمحے وہ اسے خایا دیکھتے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 125 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫کے ئعد شر جھیک کر ایدر خلی گتی ۔ایکھوں سے ئکلتے آبسوں حط پر گر کر اس میں‬
‫خذب ہونے خارہے تھے اسکی ہمت نہیں ہورہی تھی کہ اسے کھول پر پڑھے اسلتے‬
‫بیگ میں رکھ کر زپ بید کردی ۔بیگ الکر ا ستے صوفے کے فربب رکھ دیا تھا ایک ئظر‬
‫اس کمرے کو دیکھا چہاں ا ستے دو دن اور بین رابیں گزاری تھیں ہاں بس ابیا ہی‬
‫وقت وہ حیدر کے فربب رہی تھی جن میں سے زیادہ خاموسی کی ئظر ہوا تھا ۔سب‬
‫جوانی میں ڈویا کمرا زپرو ساپز یارتچی ریگ کا خلیا یلب سترنوں پر پڑنی سنہری روستی ِیک‬
‫سیلف میں پرب نب واہ رکھی کیابیں اور رخل میں موجود فرآن محید دل اداس تھا وہ وصو‬
‫کرنے کے لتے خایا خاہتی تھی مگر سابیڈ بییل پر موجود ڈنی دیکھ کر اسکا دل ڈر گیا‬
‫تھا ا ستے حیدر کو دیکھا جو پرسکون سو رہا تھا مگر اسکی سابس کا بیہ نہیں خل رہی تھی‬
‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫ا ستے ڈنی اتھا کر د ھی جو خالی ھی ۔حیدر کو کو د کھا " حیدر !!! حیدر ا یں !! وہ‬
‫اسے ہال رہی تھی اسکا چہرا تھیٹھیا رہی تھی گلہ جسک ہونے لگا تھا آواز تھی بید ہوگتی‬
‫تھی " حیدر ! آجر ا ستے کھول کر اسے دیکھا جو اس پر جھکی اسکا چہرا یکڑے بیٹھے تھی‬
‫ُ‬
‫س‬
‫آہسیہ سے اسکے ہاتھ ہیانے " جی ! " ا ستے کھ کی سابس لی" وہ ۔۔۔ ھے لگا آپ‬
‫ج‬‫م‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 126 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫نے یہ ۔۔۔۔۔!!! اب نو اسکے سا متے ئظریں تھی اتھایا مخال تھا حیدر کی ئظر سلپییگ‬
‫ِیلز پر پڑی جو آجری آج وہ کھا حکا تھا " ابیا کم طرف نہیں ہوں جو جودکسی کرلوں کرنی‬
‫ہونی نو نہلے دن کرلییا !"‬
‫“میں خابتی ہوں آپ نہت ہرٹ ہوبیں متری وجہ سے مگر میں نے یہ ق نصلہ !!‪....‬‬
‫“آپ نے جو ق نصلہ کیا ہے اس پر تھروسہ رکھیں اگر نو لگیا ہے کہ سہی ہے نو‬
‫اسکی صفابیاں یہ دیں اور لگیا ہے غلط ہے نو سوچے ک ٹوں اور کس طرح غلط‬
‫۔۔۔۔۔" ا ستے نو یات ہی حٹم کرد بتی تھی اگر اسکا ق نصلہ سہی ہے نو ک ٹوں بیا رہی‬
‫ہے اسے ک ٹوں یالوہلچہ یات پڑھا رہی ہے تھر کجھ ادھورا رہ خانے تھر کمی کھلتی‬
‫رہے گی ۔ حیدر تھر ج ھت کو گھورنے لگا تھا ابتی مشکل سے نو بیید آنی تھی تھر حگا‬
‫دیا ۔اسے دیکھتے وہ شرمیدہ تھی کس میہ سے نو جھے کجھ خا ہتے نو نہیں ۔۔نونہی سوجو‬
‫میں گم بیید سے پتزار ایک رات ا ستے جویلی میں گزار لی تھی ۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫روز کی طرح فحر کی تماز کے ئعد وہ فرآن پڑ ھتے بیٹھ گتی تھی چب ایک آبت پر دل‬
‫دھکا سا لگا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 127 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ک‬ ‫ُ‬
‫پرجمہ ‪ :‬اور وہ ا بتے رب سے ڈرنے ہیں اور پرے جساب کا جوف ر ھتے یں ( سورت‬
‫ہ‬
‫الرغد ‪)21 :‬‬
‫وہ ک نف ٹوز ہوگتی تھی وہ کیا غلطی کرنے خارہی تھی جو وہ آنے والے وقت سے ڈرے‬
‫اسکے جو ق نصلہ کیا ہے ا بتے اور حیدر کے نہتر کیا ہے وہ حیدر کے لتے سہی لڑکی‬
‫نہیں ہے وہ اسے شرمیدہ نہیں کر سکتی اسکے ئعد حیدر کی زیدگی میں جو آنے گی وہ‬
‫اجھی ہی آنے مگر وہ تھیک نہیں ہے اسکے لتے ۔" ہللا یاک میں کجھ غلط نو نہیں‬
‫کر رہی اس سے غلط کیا ہوگا کہ میں ساری زیدگی ایک جرم کے ایک ادھورے ین‬
‫میں گزار دوں یہ جود نوری ہو سکوں اور یہ ہی اتھیں کرسکوں جس ر ستے میں محنت‬
‫نہیں اس ر ستے کا کیسا وجود ساید مترے خانے کے ئعد وہ کمفربییل ہوخابیں گے‬
‫مترے کمرے میں ر ہتے سے اتھیں جو شرمیدگی ہونی ہے وہ نہیں ہوگی میں نو ا یکے‬
‫لتے آسانی ہی کر رہی ہوں ۔اگر آیکو متری کونی بیکی بسید آنی ہو اسکے ضدفے اتھیں‬
‫تھیک کردیں اور ا بتے پتروں پر خلتے لگیں جوش رہیں اور جو ا یکے قایل ہے وہ خلدی‬
‫سے ایکی زیدگی میں آخانے اور یہ ق نصلہ کرنے سے نہلے یہ نہیں سوخا تھا سب ابیا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 128 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫مشکل ہو خانے گا غاشر ائکل نہت ا جھے ہیں نہت مہریان اتھوں نے ا بتے بیتے‬
‫کے قا یل کو معاف کردیا ۔میں بس خلی خاؤں گی آج تھر سب تھیک ہو خانے گا‬
‫!" فرآن سمنٹ کر ا ستے رخل میں رکھ دیا تھر کجھ سوچ کر اسی دراز میں رکھ دیا چہاں‬
‫سے نہلے دفعہ ئکاال تھا دراز آج تھر ایک گیا تھا اسے ئکا لتے کی کوشش کرنے اسکے‬
‫ہاتھ پر جوٹ لگ گتی مگر پرواہ کتے ئغتر دراز کے ایدر فرآن رکھا اور دراز بید کردیا ۔بیگ‬
‫ی‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ہ‬ ‫م‬ ‫ت‬
‫تے ا تے ا ک یار سوخا ھی اسے حگا کر یانے نول دے گر مت ہی یں ب گ‬ ‫ی‬ ‫س‬ ‫ی‬‫پ‬ ‫س‬‫ھ‬ ‫گ‬

‫گھسٹ کر یاہر آنی اور دروازہ بید کردیا ۔دل کو کجھ ہورہا تھا یار یار وہ آبت کانوں میں‬
‫گوتج رہی تھی کوبسا ڈر کجھ غلط نہیں کررہی وہ بس !! یاہر غاشر ضاچب ڈراب ٹور کو‬
‫کجھ سمجھا رہے تھے اسکے شر پر ہاتھ رکھ کر ایدر خلے گتے اسکا دل دکھا تھا ایکی خاموسی‬
‫سے تجھے دل کے ساتھ وہ گاڑی میں بیٹھ گتی ویڈو سے ایک ئظر جویلی کو دیکھا ۔نو حتے‬
‫کے ایداز سے آبسو ضاف کیا رویابشہ حیدر کو بید کمرے میں اکیلے جھوڑ کر خلی گتی‬
‫۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 129 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫سفیان جویلی ہی خارہا تھا چب را ستے میں ز ب ٹو پر ئظر پڑی جو سکول خارہی تھی سکول‬
‫خانے سے نہلے وہ دوکان سے چتز جرید رہی تھی " آجر مل ہی گتی تم مجھے میں بیایا‬
‫ئ‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫ُ‬ ‫مج ُ‬
‫ب‬
‫ہوں ھے الیا ل نکایا تھا ۔" ا ستے ادھر ادھر د ھے نو ایک گدھے پر ظر پڑی ہو ٹوں پر‬
‫سنظانی مسکراہٹ آگتی تھی ۔ساتھ تجھی خاریانی پر ڈول پڑا تھا ا ستے وہ ڈول رسی کی‬
‫مدد سے گدھے کی نوتجھ پر یایدھ دیا ایک جھڑی مارنے کی صرورت تھی گدھا ڈر کر‬
‫تھا گتے لگا نوتجھ سے بیدھا ڈول زمین سے یکرانے کی وجہ سے آواز کریا نو گدھا ڈر کر‬
‫اور پتز تھاگیا ۔ز ب ٹو نے مسکوک آواز پر یلٹ کر دیکھا نو وہ گدھا ہویڈا کی سییڈ سے‬
‫اسکی خابب تھاگ رہا تھا ڈر سے اسکے ہاتھوں سے چتز تھی گر گتی سب کجھ جھوڑ‬
‫کر ا ستے تھی تھاگیا شروع کردیا تھا م نظر کجھ نوں تھا ز ب ٹو بسیہ سیٹھالتی تھاگ رہی‬
‫تھی اسکے بیجھے گدھا اور گدھے کی نوتجھ پر بیدھا ڈول جو الگ ہی ساز تخا رہا تھا جو‬
‫گدھے کو پڑھکا رہا تھا " ہانی امی یہ کہاں سے اگیا امی تخالو !!! تھاگتی ز ب ٹو کے میہ‬
‫سے یہ الفاظ ئکل رہے تھے اور ذبسان ب نٹ پر ہاتھ ر کھے ہیس ہیس کر دوہرا ہوگیا تھا‬
‫۔آجر ایکی یکڑن یکڑانی کا کھیل بب حٹم ہوا چب تح ٹو گیدے یانی کے یاالب میں گر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 130 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫گتی اور گدھا آگے ئکل گیا اسکا سفید نونی قارم گد یلے یانی سے میال ہوگیا تھا دو جوب ٹوں‬
‫سے یانی بیک رہا تھا اسکے چہرے پر تھی متی لگی تھا آیکھوں سے متی ہیا کر ا ستے‬
‫یاہر دیکھا نو وہ گھی ٹوں پر ہاتھ ر کھے رکوع کے ایداز میں وہاں موجود تھا " ک ٹوں مجھے الیا‬
‫ل نکایا تھا یہ اب دیکھو تمہیں نو زمین میں گاڑھ ہی دیا میں نے آ بییدہ سے مجھ سے ب نگا‬
‫ب‬ ‫ب‬ ‫ت ُ‬
‫یہ لییا وریہ اس سے ھی پرا خال ہوگا ۔" ز ٹو کا رج کر رویا ایا تھا ا تی گیدی خالت‬
‫پر اسکے پتر متی میں دھیس گتے تھے وہ دلدل تھا آہسیہ آہسیہ وہ اس میں دھیستی‬
‫خارہی تھی " متری مدد کرو یہ دلدل ہے یلتز !! مگر سفیان ستی ان ستی کریا آگے پڑھ‬
‫رہا تھا " روکو !!! متی اسکی بیڈل ٹوں یک نہیچ خکی تھی ۔سفیان کجھ آگے ئکل ایا تھا‬
‫چب اسے یاخانے ک ٹوں اسکی قکرہونی وہ تھی تھی کسی کی جویلی صرف خانور ہی تھے‬
‫سیسان خگہ تھی قدم یلٹ گتے تھے چب یک وہ دویارہ وہاں نہیخا وہ آدھی دلدل میں‬
‫دھیس خکی تھی " او ِسٹ !"‬
‫“یلتز مجھے تخا لیں میں ہاتھ جوڑ کر معافی مایگتی ہوں آپ سے تھانی یلتز !! " سفیان‬
‫کو کجھ سمجھ نہیں آرہا تھا کہ کیا کرے اسے کیسے یاہر ئکالے جود وہ ایدر خا کر تھیس‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 131 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫نہیں سکیا تھا آجر اسکے یکری کے گلے میں رسہ ئظر آیا اسکے گلے سے رسہ ئکاال ئغتر‬
‫د یکھے کہ وہ یکری کہاں تھاگ گتی " میں یہ تھییکیا ہوں تم یکڑیا تھیک ہے ! ذبسان‬
‫ک‬
‫نے رسی تھییکی تھی اسے فورا ہی وہ یکڑ خکی تھی ۔وہ اسے یحتے لگا تھا ھوڑی دپر‬
‫ت‬ ‫ی‬‫ھ‬
‫ل‬ ‫ل‬ ‫ک‬‫ئ‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫ہ‬‫ن‬
‫محنت کے ئعد وہ کیارے یک یچ تی ھی یاہر لتے کے عد وہ متے متے سابس‬
‫ئ‬
‫لے رہی تھی ذبسان اور اسے ا بسے دیکھ کر شرمیدگی ہورہی تھی اسکے سارے کتڑے‬
‫گیلے اور متی سے تھرے ہونے تھے چہرا تھی سارا گیدا ہوگیا تھا ۔اسکی ئظر اسکے بیگ‬
‫میں موجود یانی کی نویل پر پڑی اسے ئکال کر ِڈگی سے ضاف کیا " یہ لو یانی ب ٹو !!‬
‫گھی ٹوں کے یل بیٹھ کر اسے یانی یالیا اسکا میہ دھلویا گیدمی غام ئقوش واال چہرا یلکل‬
‫ذبسان جیسا غام ہی تھا مگر خا ہتے چہروں سے تھوڑی ہونی ہیں ایک اتخانی سا جزیہ‬
‫ہویا ہے جو جڑ خایا ہے مگر ان کے بیچ وہ رسیہ اتھی بتے کا وقت نہیں آیا تھا " سٹو‬
‫ُ‬
‫ا بتے گھر خاؤ اتھی کے اتھی نہاں نہیں رکیا تمہیں !" ابیات میں شر ہالنی وہ آگے‬
‫پڑھی نو ذبسان نے اسے سال تھما دی " یہ اوڑھ لو کتڑے گیلے ہیں تمہارے اور‬
‫ُ‬
‫آ بییدہ کے ئعد گھر سے سکول اور سکول سے گھر خایا را ستے میں دکانوں پر رکی یہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 132 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫اگلی دفعہ گدھا نہیں بیل بیجھے جھوڑ دوں گا خاؤ !! مصٹوعی غصے سے رعب جھاڑیا‬
‫وہ اسے ڈرانے میں کامیاب ہوگیا تھا خادر گرد لیپیتی وہ وہاں سے ئکلتی خلی گتی‬
‫۔ذبسان نے سکھ کا سابس لیا ا بتے کتڑے جھاڑے اور اسکی مخالف سمت خال گیا‬
‫۔کجھ مجیپیں وافع ہونے میں خاضا وقت لگا د بتی ہیں ۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫ی‬‫ب‬
‫ز ب ٹو گھر وابس آنی تھی سا متے ھی رویا کو د کھ کر چہک ا ھی آیا !!! ان دونوں ماں‬
‫ت‬ ‫ی‬ ‫ٹ‬
‫کھ‬ ‫ک‬‫ی ی‬
‫بیتی نے دروزے کی خابب د کھا نو آ یں لی رہ تی وہ یحڑ سے لت بت کالی‬
‫ک‬ ‫گ‬ ‫ھ‬
‫خادر اوڑھے کھڑی تھی " ز ب ٹو یہ پترا کیا بیا ہوا ہے !"‬
‫" بیا کیا ہے رویا تھر ابتی دوسٹوں کے ساتھ شراربیں کرنی گری ہوگی ہاتھ رہ خانے‬
‫ہیں مترے اسکا نوب نفارم ضاف کرنے اسے دیکھ کر کون کہے گا یہ دسویں جماعت‬
‫میں پڑھتی زرا غفل نہیں ہے احکل کی لڑکیاں ابتی ہوسیار ہیں اور اسکا ذہن تچوں‬
‫واال شرارنوں میں لگا رہیا ہے ‪".‬‬
‫“ہمیں احکل کی لڑک ٹوں واال ذہن خا ہتے تھی نہیں اماں وہ تچی ہے اسے تچی ر ہتے‬
‫دیں چب وقت آنے گا میں سمجھا لوں گی اسے بس تحیاور پر تھوڑی سحتی کریں اسے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 133 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ُ‬
‫نو آپ کجھ کہتی نہیں ہیں ز ب ٹو گڑیا نہا کر آؤ تھر بیایا کیا ہوا ۔؟ گیدہ بیگ وہیں ایار‬
‫کر وہ ایدر آگتی اسکے گیدے پتر سفید فرش پر ج ھپ گتے تھے جس سے رویا کو کوقت‬
‫ہورہی تھی یانی گر کر واپتر ت ھترنے لگا گتی " نو ر ہتے دے میں کرلوں گی نو تھک‬
‫گتی ہوگی تھر تجھے وابس تھی نو خایا ہے مترے یاس بیٹھ خا تھوڑی دپر !!"ایکی یات‬
‫پر خلیا ہاتھ رک گیا تھا " اب نہیں خاوں گی وابس آگتی ہوں ہمیشہ کے لتے !!"‬
‫ی ی‬
‫کجھ یل خاموسی رہی تھی ا ستے چترت سے ابتی ماں کو د کھا جو آ یں تھاڑے اسے‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫دیکھ رہی تھیں " کیا ہوا اماں ؟"‬


‫“بیا مجھے نو ہوا کیا ! ا ستے گہرا سابس لیکر واپتر کونے میں رکھا اور بیٹھ گتی ا یا ے‬
‫ئ‬
‫سب کجھ بیانے کے ئعد اسکی ماں کجھ زیادہ جوش نہیں تھی ورابت کی م کا‬
‫ٹ‬ ‫س‬‫ف‬
‫بیسرا حصہ جو لوٹ آیا تھا تھر تھی مسکرایا نو تھا اتھیں " یہ نو نہت اجھی یات ہے‬
‫حیگے لوگ ہیں اور مظلب پرست تھی ہیں تھوڑے سے مظلب ایک ایاہج ۔۔۔۔۔"‬
‫“حیدر ہے ائکا یام ایاہج یہ کہیں یار یار ۔۔۔۔۔" ۔۔۔۔ہاں ہاں وہی حیدر اب خل‬
‫نہیں سکیا تھا نو متری بیتی ہی ملی تھی تھیسانے کے لتے اجھا کیا جو جھوڑ دیا اسے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 134 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ُ‬
‫اجھا رک پترے لتے حط آیا ہے مجھے یاد ہی نہیں رہا کل آیا تھا ۔وہ حط لیتے خلی گتی‬
‫وابسی پر ا یکے ہاتھ میں ایک سفید لفافہ تھا اور ایک بید فون ۔۔۔۔" اسے اب یاد آیا‬
‫تھا فون نو وہ گھر ہی جھوڑ گتی تھی بید کرکے ز ب ٹو اور تح ٹو زیادہ پر نی وی سے ہی‬
‫جھڑ گتے تھے اسلتے اسکا فون محقوظ تھا ۔فون ایک طرف رکھ کر ا ستے لفافہ کھوال تھا نو‬
‫ت‬ ‫ی‬
‫ہلکی سے مسکراہٹ ہوب ٹوں کو جھو گتی اسکی ماں کی آ یں ھی ج ک تی یں "‬
‫ھ‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫کیا ہوا رویا ؟"‬


‫“امی نہاں آنے سے نہلے ایک خگہ نوکری کے لتے درجواست دی تھی وہ م نظور‬
‫ہوگتی ہے مجھے کل کراجی خایا ہوگا بیچواہ تھی بپیپیس ہزار ہے نہت ہے ہوسیل کا‬
‫جرجہ تھی ئکل آنے گا آیکو تھی تھیج دوں گی ۔"اتھوں نے بیار سے اسکا ہاتھ تھاما‬
‫" نو تھیک ہے یہ رویا میں پتری سوبیلی ہوں مگر ابتی تھی پری نہیں ہوں کے مجھے‬
‫پتر قکر یہ ہو نو نہیں خایا خاہتی نو نہی تھیک ہے ہم اگانے نو ہیں فصلیں جو آمدنی‬
‫ہونی ہے وہ کافی ہم خاروں کے لتے اور نو رہے گی یہ نو تح ٹو اور ز ب ٹو تھی قانو میں‬
‫ر ہتے ہیں ‪".‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 135 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“نہیں امی میں خایا خاہیا ہوں دور نہت دور اور ساید ہللا یاک تھی نہی خا ہتے ہیں‬
‫اسلتے نو نہلی درجواست ہی م نظور ہوگتی اور جو آمدنی ہے وہ گھر اور یاہر کے جرجوں پر‬
‫ئکل خانی ہے تحے ہیں ان کی پڑھانی ہے سب آسانی سے ہو خانے گا اور گھر تھی‬
‫نو کافی جراب ہوگیا ہے اسکا ریگ روغن کروایا ہے میں تھیک ہوں کجھ زمہ داری‬
‫ہیں متری جو مجھے نوری کرنی ہے ۔"‬
‫“نو ابتی ساری ذمہ داریاں نوری کر رہی ہے ؟" ا ستے سوالیہ ئگاہوں سے اسے دیکھا‬
‫" کیا نوری نہیں کی ؟"‬
‫“نہیں و بسے ہی نوال ساری کرے گی جو جسکے جق کی تھی ہوگی !!" اسے چترت میں‬
‫جھوڑ کر جود وہ کجن میں خلی گتی تھیں ۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫نی وی سکرین ا یکے چہروں کر خگمگا رہی تھی ز ب ٹو نے تح ٹو کی گود میں شر رکھا ہوا تھا‬
‫ماں سو خکی تھی تح ٹو تھی اویگھ رہا تھا ا ستے شر جھکا کر دیکھا نو ز ب ٹو تھی سو گتی تھی‬
‫۔ایک محنت کی ئظر سے ا ستے ان سب کو دیکھا کل ان سب سے دور وہ کراجی خلی‬
‫خانے گی ز ب ٹو کا شر یکتے پر رکھ کر نی وی بید کرکے وہ یاہر صجن میں آگتی تھی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 136 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫۔د ھکے فرش جمک کر ئکلی الل ابیپیں خاید کی روستی میں خگمگا رہی تھی ہلکی خلتی‬
‫ہوا بتے بتے کو ا بتے ساز پر تخا رہی تھی جوڑے سے آزاد کجھ آوارہ لتے تھی ہوا کے‬
‫ساتھ مِچو رفص ہوگتی تھیں نوز ِین کا مونی خاید کی روستی سے جمک رہا تھا ا ستے ایک‬
‫نے یاپر ئظر آسمان پر اتھانی مگر آج یہ آسمان یہ یارے ک ٹوں اجیتی سے لگتے تھے‬
‫رو تھے رو تھے ایک عح نب کوقت نےجیتی احپی نت تھی آج ماجول میں جیسے ہر چتز‬
‫میہ ت ھتر رہی ہو حیدر کو جھوڑنے ہی اسے گھر جھوڑنے کا خکم تھی مل گیا تھا مگر وہ‬
‫نو اجھا ہی ہے وہ تھی نو نوکری کریا خاہتی تھی مگر حیدر سے ئکاح تھی نو اسکا ابیا ہی‬
‫ق نصلہ تھا اسے غلط کہہ سکتی ہو نو یہ کیسے جییا سوچ رہی تھی دماغ ابیا ہی الجھیا خارہا‬
‫تھا۔بیگ آکر ا ستے ابیا فون آن کیا ہابیہ غلتزے اور یاخانے کیتے ب نعامات ایک ساتھ‬
‫موصول ہو گتے تھے ان میں سے ایک ب نعام یاآسیا تمتر سے تھا‬
‫… ‪Hi Roba‬‬
‫‪This is me zeshan I got your number from‬‬
‫… ‪haniya‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 137 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫… … ‪Where are you please contact me‬‬
‫ذبسان ۔۔۔۔ذبسان نے اس ے رائطہ کرنے کی کوشش کی تھی ۔فون کی سکرین‬
‫اخایک ہی ایک م نظر میں ڈھل گتی تھی وہ ب نعام اسے تھر ماضی کی یادوں میں لے‬
‫گیا تھا ‪....‬خلمالنی دھوپ اوپر سے جون کا مہنیہ جونے سمنت یاؤں خل رہے تھے‬
‫وہ وابس ہوسیل خارہی تھی گرمی کی وجہ سے لوگ گھروں میں قید تھے رش کم تھا‬
‫ی‬
‫۔سامان تھامے وہ شڑک پر خارہی تھی سورج نے آ یں ک حیدھیا کر رکھ دیں‬
‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬
‫ہ‬‫خ ت سی ن‬
‫تھیں اوپر سے چخاب کی خدت اسے لدی ھی ہو ل تے کی گر ساید آج مت‬
‫ش‬ ‫ف‬ ‫م‬ ‫ح‬‫ی‬
‫ہی جراب تھی ایک لڑکا اخایک اسکے سا متے آگیا تھا " کہاں میں مدد کردوں !!"اسے‬
‫ئظر ایداز کرنی وہ سابیڈ سے ئکلتے لگی نو ا ستے ہاتھ یکڑ لیا " ابتی تھی کیا خلدی ہے‬
‫!!! " وہ اس سے ابیا ہاتھ جھڑایا خاہ رہی تھی مگر وہ مرد تھا اسکی گرقت ابتی مصٹوط‬
‫تھی کہ وہ اسے گھسنٹ سکیا تھا اسے کھییحیا وہ ایک طرف لیخانے لگا تھا اخایک اسکے‬
‫ہاتھ میں ایک اب نٹ آگتی جو ا ستے اس لڑکے کے شر پر دے ماری ۔جون سے لت‬
‫بت گر گیا تھا ۔یہ کیا کیا آپ نے مار دیا اسے !!! دوکایدار کی آواز پر ا ستے یلٹ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 138 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫کردیا " ین۔۔۔نہیں یہ زپردستی کررہا تھا !! وہاں لوگ جمع ہویا شروع ہو گتے تھے ۔"‬
‫ارے اسے ہسییال نہیخاؤ کونی نولیس کو یالؤ کونی !" نولیس کا یام سیتے ہی ا ستے‬
‫تھاگیا شروع کردیا تھا ۔وہ نہت زیادہ ڈر گتی تھی نولیس اسے ڈھویڈ ہی لے گی‬
‫ہوسیل ۔۔۔۔ہوسیل تھی وہ خایا نہیں خاہتی تھی اسلتے ایک یارک میں بیٹھ گتی مگر‬
‫اسکی ساری ہمت ڈھتر ہوگتی چب تھوڑی دپر ئعد نولیس ح نپ دکھانی دی وہ تھاگیا‬
‫خاہتی مگر پتر خامد اور جشم کا بیتے لگا تھا " نہی ہے وہ !" اس دوکایدار نے ابیات میں‬
‫شر ہالیا " شر وہ ۔۔وہ لڑکا یدتمتزی کررہا تھا ۔" مگر نولیس نے اسے ح نپ میں بٹھا لیا‬
‫ن‬
‫تھا ۔اسے نے تخاسہ رویا آرہا تھا آج وہ یاہر ہی ک ٹوں ئکلی تھی ۔نولیس سپیشن ہیحتے‬
‫م‬
‫یک وہ ابیا چہرا کمل جھیا خکی تھی جولدار اسکا یازو تھامے ایدر دھکیل رہا تھا جسکی وجہ‬
‫سے اسکا ئفاب ڈھلک گیا تھا " ہاتھ ہیاؤ !! یلید آواز رویا اور جولدار دونوں کے کانوں‬
‫سے یکرانی تھی ان دونوں نے دابیں خابب دیکھا نو سپننتر ابسییکتر کے ساتھ بی نٹ‬
‫کی یاکٹ کی جی ٹوں میں ہاتھ ڈالے ذبسان کھڑا تھا جو جولدار کے ہاتھ کو دیکھ رہا تھا‬
‫جو رویا کے یازو پر تھا ۔جوف سے ہاتھ ہیا کر ایک سابیڈ ہوگیا تھا ۔کیا مسیلہ ہے ؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 139 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫سب ابسییکتر کی آواز پر ذبسان نے گھور کر اسے دیکھا تھر ا بتے دوست کی خابب‬
‫ُمڑ گیا " یہ قانون ہے تمہارا ولی کیا تمہیں نہیں بیہ ایک خانون محرم کو ہاتھ صرف‬
‫لیڈی آفیسر لگا سکتی ہے اور تمہارا مرد جولدار کس طرح اا خانون کو ال رہا ہے غفل سے‬
‫بیدل ہو تم لوگ !! اسکی آواز نورے تھانے میں گوتچی تھی ولی نے اسے ریلیکس‬
‫ر ہتے کا کہا " ابسییکتر نہمنیہ کہاں ہے ؟"‬
‫“شر وہ اتھیں اتمرجیسی ہوگتی تھی نو گھر خلیں گتی ا یکے گھر مہمان ۔۔۔۔"‬
‫“واہ مہمان ا بتے صروری ہو گتے کے ا بتے ساتھ آیکو تھی قانون تھال گتی کس جرم‬
‫میں النی گتی ہیں یہ ؟" رویا کو گھورنے ا ستے سوال کیا اسے اس پر تھی غصہ آرہا‬
‫ب‬
‫تھا و بسے نو سترنی بیتی ہے نہاں کیا تھیگی یلی بتی یٹھی ہے " ایک لڑکے کا شر‬
‫تھاڑا ہے اتھوں نے !!!‬
‫“مر گیا ہے ؟" جواب پڑک سے آیا تھا " نہیں زیدہ ہے ؟"‬
‫“بیان لیا اسکا ؟" ۔۔۔۔۔" نہیں خارہے ہیں لیتے اتھیں یکڑیا تھی نو صروری ۔۔۔۔!‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 140 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“خلیں بیان لیکر آ بیں !! رویا کو بیجھے آنے کا اسارہ کرکے وہ یاہر خال گیا تھا ابسییکتر‬
‫ز تھی بیجھے ہی تھی ۔ہسییال کھ کمرے میں ملزم ا بتے خاروں اور کھڑے نولیس‬
‫والوں لڑکی اور سول میں موجود اس لڑکے کو دیکھ رہا تھا جو کھا خانے والی ئظروں سے‬
‫اسے گھور رہا تھا ۔‬
‫" آپ کو ڈرنے کی صرورت نہیں ہے ہمیں بیابیں کیا ہوا تھا ؟" اس لڑکے نے‬
‫ذبسان کو دیکھا جو سیتے پر ہاتھ یایدھیا سیدھا ہوگیا تھا " وہ ۔۔وی۔۔۔ممم ۔۔۔میں نے‬
‫یدتمتزی کی تھی اسلتے اتھوں نے مارا مجھے !" رویا نے گہرا سابس ہوا کے سترد کیا‬
‫ذبسان نے گھور کر ابسییکتر کو دیکھا " اب نو آیکو بیہ خل ہی گیا ہو گا جو کجھ تھی‬
‫ہوا سیلف ڈ ئقیس میں کیا گیا ۔ "‬
‫“آپ ہیں کون اور ابیا انوالو ک ٹوں ہورہے ہیں !" ذبسان نے ابیا کارڈ ئکاال " میحر‬
‫۔۔۔میحر ذبسان اجمد ! ابسییکتر نے اسکے ہاتھوں سے کارڈ لیکر اسکی ح نب میں رکھا "‬
‫ق جُ‬
‫میحر ہوگے ابتی جھاؤنی میں لخال ھتی پر ہو ایک غام آدمی ین کر رہو اور دوشروں‬
‫کے معا ملے میں یایگ یہ اڑاؤ!"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 141 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“ایک میحر ہونے کی حپی نت سے متری خدود اور ایک غام یاسیدہ ہونے کی کی‬
‫حپی نت سے مترے حقوق مجھے سب بیہ ہے مگر اب آیکو بیہ ہویا خا ہتے سب ابسیکتر‬
‫یدتم یلعار دویارہ اس لڑکی کو ئظر اتھا کر دیکھا نو تمہیں اتھانے نوری بیالین آنے گی‬
‫!! " رویا نے چترت سے اسکے چہرے کو دیکھا جشکا ہاتھ ابسییکتر کے گربیان سے حید‬
‫قاضلے پر تھا ۔ اسے یاہر آنے کا اسارہ کرکے وہ خال گیا تھا رویا تھی نولیس سے‬
‫ئظریں تخانی ئکل گتی تھی ۔یاہر وہ گاڑی سے بیک لگانے اسکا اب نظار کررہا تھا "‬
‫آ بیں میں آیکو ہوسیل جھوڑ دوں !"‬
‫“نہیں میں خلی خاؤں گی !! تھییک نو !!! بیگ سیٹھالتی وہ ُمڑی " یہ کس کے‬
‫لتے تھے میں نے آیکو نولیس سے تخایا یا لقٹ یہ لیتے کے لتے ؟" اسے بیا کونی‬
‫جواب دنے وہ خلتے لگی " آنی لو نو !!" رویا کے پتر وہیں خامد ہو گتے تھے ا ستے یلٹ‬
‫کر چترت سے اسے دیکھا " بس روکیا تھا آیکو مجھے یات کرنی ہے آپ سے اور مجھے‬
‫متری فشم اگر آیکو کجھ کہا نو وہیں مر خاؤں ہیلپ کی ہے میں نے آپ کی ابیا نو کر‬
‫ہی سکتی ہیں ‪ "!.‬حید لمحے اسے دیکھتے کے ئعد وہ گاڑی کی طرف پڑھ گتی ۔گہرا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 142 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫سابس لیکر وہ گاڑی میں بیٹھا نو وہ ویڈو سے یاہر دیکھ رہی تھی " مجھے نو لگا تھا آپ‬
‫نہت نہادر ہویگی مگر آپ نو ڈر نوک ئکلی !"‬
‫“چب ایک لڑکی کو ابتی غزت پر حظرات ئظر آ بیں نو وہ ڈر نوک ین خانی ہے ‪".‬‬
‫“اور نہی ایکی سب سے پڑی غلطی ہونی ہے غام خاالت میں سترنی بتے گھومیا ہے‬
‫اور چہاں بیا خا ہتے وہاں یلی جیسا میہ ئکال لیتی ہیں مظلب آپ تھی ان میں سے‬
‫ہی ئکلی ایک یار تھی نوال نہیں گیا ان سے کے لیڈی آفیسر کے غالؤہ ہاتھ یہ لگانے‬
‫مجھے کونی ۔۔۔۔"‬
‫“میں ڈر گتی تھی ایک نو وہ ابتی ید تمتزی کر رہا تھا اوپر اسکے شر ابیا جون ئکال میں‬
‫گ ھترا گتی تھی چب مترے غلط ہورہا تھا بب کسی نے نہیں دیکھا چب اسے مارا نو‬
‫سب آ گتے ۔مجھے ڈر لگتے لگا تھا کیا کرو اسلتے وہاں سے تھاگ گتی مگر تھر تھی نولیس‬
‫نے ڈھویڈ لیا ۔۔۔۔"‬
‫ھ‬ ‫ی‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫م‬ ‫م‬‫م‬‫ہ‬
‫“ م ! ا بسے خاالت یں ڈرنے یں پرا لمز اور پڑ تی ک نفڈبس ہوخانے مترا دوست‬
‫ہے حیدر وہ کہیا ہے ا بتے ق نصلوں پر کائفیڈبس ر ہتے ہیں اسکی صفابیاں نہیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 143 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫د بتے اور اگر لگے غلط ہے نو تھر سو حتے ک ٹوں اور کیسے غلط ہے ابسا مترا دوست کہیا‬
‫ہے ۔" مگر وہ اسکی یابیں سن ہی کب رہی تھی وہ نو یاہر کسی گہری سوچ میں گم‬
‫تھی " ہوسیل آگیا !"‬
‫اسکی آواز پر ایک دم ہی پریک لگی تھی سامان اتھانی وہ خلدی سے یاہر ئکل گتی "‬
‫تھر ملیں گے رویا اس یار یات ادھوری رہ گتی ہے کہ ا بسے خاالت میں اور کیا کریا‬
‫خا ہتے !" دوشری ئظر اس پر ڈالے ئغتر وہ ہوسیل آگتی تھی بیڈ پر سامان رکھتے کے‬
‫ئعد ا ستے نورے دو گالس یانی بیا تھا گہرے گہرے سابس لیتے کے ئعد وہ زبسان‬
‫کے یارے میں سو حتے لگی تھی سو حتے ہوبٹ کب مسکرا ا تھے بیا ہی نہیں خال اگر‬
‫آج وہ یہ ہویا نو !!" م نظر یدل کر تھر سے فون کی ساکن سکرین میں ڈھل گیا تھا‬
‫چہاں اسکا ب نعام خگمگا رہا تھا نے ساچیہ ہی ائگلیاں کی بیڈ پر خلی گتی تھر کجھ سوچ‬
‫کر جواب نہیں دیا الیا فون دویارہ سوتچ آف کردیا اور یارے کو سمار کرنے لگی ۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 144 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“آیا خلدی کرلیں یایگہ آگیا ہے آیکو اڈے پر جھوڑ دے گا !! وہ نے دلی سے خانے‬
‫نی رہی تھی چب تح ٹو کی آواز آنی سامان ا ستے یایدھ لیا تھا ۔وہ خانے حٹم کریا خاہتی‬
‫تھی چب دروازہ تھر تخا " تحیاور یا یگے والے کو نول صتر کر لے آرہی ہوں !"‬
‫ا ستے دروزہ کھوال نو سا متے ڈاکیا تھا " جی چخا !"‬
‫“رویابشہ اکمل کے لتے ڈاک آیا ہے !" ابتی یام کی ئکار سن کر وہ دروازے یک حط‬
‫لیا شرکاری لفافہ تھا ۔کاغذات ئکالے نو ایک دم دل کو دھکا سا لگا بیس سے اتھی جو‬
‫ہوک ین کر تھر دب گتی ہوبٹ سکڑ گتے آیکھوں میں اداسی اپر آنی " کیا ہوا رویا ؟‬
‫ا ستے تم ئظر اتھا کر ابتی ماں کو دیکھا " امی ۔۔۔وہ۔۔۔۔۔ططط۔۔۔طالق آنی ہے‬
‫نہلی ! کاغذ سمپیتے کی کوشش میں ہاتھ کابپ رہے تھے کاغز بیحے گر گیا تھا‬
‫اسے وہیں جھوڑ کر وہ ایدر سامان لیتے خلی گتی تح ٹو نے کاغذ سمنٹ کر لفافے میں‬
‫رکھا اسکا سامان اتھایا اور یا یگے میں رکھتے خال گیا وہ سب سے مل رہی تھی تح ٹو نے‬
‫اسے لفافہ یکڑایا جسے ا ستے بیگ میں رکھ لیا " اجھا امی ابیا اور ان دونوں کا حیال ر کھے‬
‫میں آؤں گی ملتے !" ان دونوں کے ما تھے جوم کر خاموش ہوگتی تھی ۔کوجوان نے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 145 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ل‬ ‫ُ‬
‫گھوڑے کو جھمک ماری نو بپ بپ کی آواز زمین سے ا ھرنے گی ھوڑے کے لے‬
‫گ‬ ‫گ‬ ‫ت‬
‫میں لگی گھیتی تھی ابیا سور مخا رہی تھی جیسے جیسے وہ گاؤں کی خدود سے ئکلتی خارہی‬
‫تھی و بسے و بسے آسمان کو کالے یادل گ ھترنے خارہے تھے دھوپ میں جمکتی فصلوں‬
‫کی جمک ایدھترے نے ماید کردی تھی ایک نو وقت ابسا تھا دوشرا موسم تھی یگڑ گیا‬
‫تھا عح نب اداسی تھیل گتی تھی ۔ئظر سفید جویلی پر پڑی تھی نے ساچیہ ہی آبسوں‬
‫ی‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ی ُ‬
‫آ کھوں لڑ کتے لگے ۔کرب سے آ ھیں بید کی نو حیدر و ل چنتر پر بیٹھا مسکرایا ئظر آیا‬
‫۔۔۔لہالنی فصلیں اب متی کے او تحے او تحے نہاڑوں کی ڈھل گتی تھی جشکا مظلب‬
‫ایادی کہیں بیجھے رہ گتی تھی ہلکی نویدا یایدی تھی شروع ہوگتی ہوا تھی کمزور بتے‬
‫والے بییل کے درچت اور کیکر کی جڑوں سے اکھاڑنے میں لگی تھی اسکا دل گ ھترا‬
‫رہا تھا " چخا موسم جراب ہورہا ہے یایگہ نہیں خل رہا نو گاؤں کی طرف وابس موڑ لیں‬
‫!"‬
‫“نہیں بیتی ابسا نو ہویا رہیا ہے ابتی جراب نہیں تجھے اڈے یک نہیخا دوں گا ! وہ‬
‫یاامید ہوکر شر جھکا گتی ۔ متی کے نہاڑ یکی شڑک میں بیدیل ہو گتے تھے گاؤں ز ب ٹو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 146 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫تح ٹو حیدر نہت بیجھے رہ گتے تھے سب نو ہر لمحے میں اسکا دل اداس سے اداس ہویا‬
‫خارہا تھا ۔‬
‫آجر ا ستے بیگ آکر فون ئکاال ہیڈ فوپز کانوں میں لگا کر م ٹوزک یلے کردی‬
‫مترا دل مترے ہاتھوں سے خایا رہا ۔۔۔‬
‫روتھی ئفدپر کو میں میایا رہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫یہ زمایہ نو دامن تخایا رہا ۔۔۔۔۔۔‬
‫نو تھی دامن تخانے نو میں کیا کروں ۔۔۔۔‬
‫ب ہحر مجھ کو بیا دے زرا ۔۔۔‬‫اے س ِ‬
‫یاد ایکی جو آنے نو میں کیا کروں ۔۔۔‬
‫الفاظ تھی اسے حیدر کی یاد دال رہے تھے ہر چتز مجھے ک ٹوں اسکی طرف گھسنٹ رہی‬
‫ہے مترا فصلہ یلکل تھیک ہے مترا خایا ہی نہتر ہے ‪.‬اڈے پر ایک تھگدڑ مچی ہونی‬
‫تھی شروں پر ا بتے بستے بیگ گتے ر کھے یارش سے تحتے لوگ بسوں میں سوار ہو رہے‬
‫تھے ۔کوجوان نے تحفاطت اسے تھی ایک بس میں سوار کردیا تھا حید یارش کی نویدوں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 147 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫نے زمین کی تھڑاس ئکال دی تھی جسکی وجہ سے گرمی تھوڑی پڑھ گتی تھی مگر‬
‫اپتر کیڈبسیڈ بس میں قدم رکھتے ہی شرد ہوا ہڈنوں یک میں رچ بس گتی تھی وہ بیحے‬
‫اپر آنی " اے سی خل رہا ہے متری طی نغت جراب ہونی ہے ۔" سامان ایارنے‬
‫ت‬ ‫ن‬ ‫ت‬ ‫ک‬‫ی‬
‫کوجوان نے کونی دوشری بس د ھی جو کراجی خانی ہو مگر کونی ھی ہیں ھی ۔ہر‬
‫گزریا لمچہ موسم کو سدید کریا خارہا تھا نہلے صرف یارش ہورہی تھی لیکن اب یادل گرحتے‬
‫تھی شروع ہو گتے تھے وہ ایک کونے میں بیاہ لتے کھڑی تھی چب ساپرن تخا کراجی‬
‫خانے والی ایک بس بیار تھی۔کوجوان نے اسے وہیں بیٹھا دیا ۔بس میں قدم رکھتے ہی‬
‫اسے ایک دم اتخانے جوف نے ان گ ھترا تھا " حیدر !!" مگر وہ بیٹھ خکی تھی ۔ویڈو‬
‫سنٹ پر بیٹھتے ا ستے ا بتے گاؤں کے آجری مفام کو دیکھا جو ت ھتڑ سے تھرا ہوا تھا مگر‬
‫بنہانی تھر تھی تھی بس میں تھی زیادہ سواریاں نہیں تھی اے سی تھی نہیں تھی‬
‫سنٹ تھی کمفربییل تھی تھر تھی نے جیتی تھی ۔ایک دھکا سا لگا اور متی سے‬
‫تھرے یاپر یار کول کی شڑک پر جرجرانے لگے ۔وہ دور خاری تھی سب کجھ جھوڑ کر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 148 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ا بتے ق نصلے پر اعٹماد رکھ کر کسی کی زمہ داری ایار تھییک کر اس سے خان جھڑا کر‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫حیدر کے ساتھ پرا کرکے اور ہر پرے کا جساب ہویا ہے۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫سام یک وہ کراجی نہیچ گتی تھی ۔یابٹ ستے ا ستے ہوسیل میں کرنے کا ق نصلہ کیا‬
‫تھا ۔گھر اطالع د بتے کے ئعد سی نگل بیڈ پر لیتی ج ھت کو گھورنے لگی تھی ۔دل‬
‫ابیا اداس تھا کہ سابسوں کا گزر تھی یامعلوم تھا ۔اتھا نے بس ابتی بنہانی ابتی‬
‫ئکل نف ا ستے کٹھی مخسوس نہیں کی تھی کیا اسکا ق نصلہ غلط ہے نو کہاں غلطی ہونی‬
‫اس سے ایک ابسان جو آپ سے ہر روز شرمیدہ ہو اسے شرمیدگی سے تخات دالیا‬
‫کہاں غلط تھا کسی کو ہر روز یہ اجساس دالیا کہ وہ محیاج ہے کہاں سہی ہے میں‬
‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫نے تم بس اتھیں اس نوجھ سے آزاد کیا ہے میں تھی ایک لڑکی ہوں ھتی ہوں‬
‫کہ ایک لڑکے کا نوں کسی کے سا متے کسی کا ہر چتز کے لتے محیاج ہویا کییا‬
‫ئکل نف د بیا ہے اب میں وہاں ان پر مسلط نہیں ہوں گی نو اتھیں شرمیدگی تھی‬
‫نہیں ہوگی اور آہسیہ آہسیہ وہ ابتی زیدگی میں وابس آنے لگے وہ تھیک ہونے لگے گا‬
‫وہ بٹھی تھیک ہو یگے چب ائکا دماغ کسی تھی نوجھ کسی تھی عتر صروری خذنے سے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 149 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫خالی ہوگا مترا ق نصلہ غلط نہیں ہے !" فون کی تحتی بیل اسے حیاالت سے یاہر لے‬
‫آنی تھی گہرا سابس لیکر ا ستے کال اتھانی " نولو ہابیہ !"‬
‫“تھییک گاڈ تم نے فون اتھایا تم کہاں ہو ؟" ۔۔۔۔۔۔" گھر گتی تھی آج وابس‬
‫آنی ہوں ہوسیل میں ہوں سویا خاہتی ہوں !"‬
‫“خل تھیک ہے کونی یات نہیں نو آرام کر صیح نونی میں ملتے ہیں اور ہاں تمہارے‬
‫خانے کے ایک ہفتے کے ئعد ذبسان آیا تھا نونی میں ا ستے نہت ابسسٹ کرنے ئعد‬
‫میں نے اسے تمہارا تمتر دیا تھا میں نے تجھے ائفارم کرنے کی کوشش مگر پترا تمتر بید‬
‫تھا سوری !!!‬
‫“کونی یات نہیں ! حید لقظوں کے جواب د بتے کے ئعد ا ستے فون بید کردیا تھا ۔ہر‬
‫گ‬ ‫ک‬‫ک ی‬
‫چتز کو یالنے طاق ر ھے وہ آ یں موید تی ۔‬
‫ھ‬
‫️⚙️️⚙️️⚙️‬
‫ایدھترے کمرے میں کہیں سے کونی روستی کا آشرا نہیں تھا روسیدان سے آنی حید‬
‫کرنے تھی اس وجود کو روستی میں نہیں ال سکی تھی ۔گھی ٹوں میں دنے کونی شسک‬
‫ُ‬
‫رہا تھا دنی دنی گ ھٹ کر رونے کی آواز ایک عح نب وجست بیدا کررہی تھی جوف کے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 150 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫مارے اسکی آیکھ کھل گتی نورا چہرا بسیتے میں تھیگ گیا تھا ۔سابس تھاری ہونی تھی‬
‫وہ کابپ رہی تھی ۔اسے اتھی یک لگ رہا تھا کہ جواب سے یاہر ئکلی ہی نہیں ہے‬
‫تھر اسے کونی گھی ٹوں میں شر دنے شسکیا ئظر اخانے گا۔کجھ دپر جود کو پرسکون‬
‫ک‬ ‫ی‬
‫کرنے کے ئعد ا ستے گھڑی د ھی رات کے دو تج رہے تھے وہ سام کو لیتے لیتے کب‬
‫سو گتی اسے بیہ ہی نہیں خال تھا کجھ ہی دپر میں نہخد کی اذابیں ہونی شروع ہوخانی‬
‫تھیں ۔کتڑے ئکال کر وہ فربش ہونے خلی گئ تھی ۔نہانے کے ئعد یال سکھانے‬
‫ُ‬
‫اسکا ذہن کل کے یانے یانے ین رہا تھا ل خاب سے وا سی پر نونی خایا تھا ھر‬
‫ت‬ ‫ب‬ ‫ک‬

‫ر ب نٹ پر گھر کا تھی بیہ کریا تھا ۔کجھ صروریات کی چتزیں تھی لیتی تھی اتھیں سوجو‬
‫میں ہللا اکتر کی ضدا گوتج گتی تھی۔ تماز کے ئعد دغا میں ہاتھ اتھیں نو تھول گتی کہ‬
‫ت‬ ‫ُ‬ ‫ب‬ ‫م ب ُ‬
‫ی‬ ‫ک‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ٹ‬ ‫ھ‬ ‫ت‬
‫اسے کہیا کیا تھا دل یں ا تی ا ل ل چی ھی کیا ہے کیا ما گے کس چتز کا‬
‫گلہ کرے کس چتز کا سکر کرے وہ یاگل ہورہی تھی سو چ سوچ کر کیا وہ سہی‬
‫ہے وہ نہت کم نہخد کی تماز میں آتھ یانی تھی ک ٹویکہ کٹھی ابسا کجھ ما یگتے کی صرورت‬
‫ہی نہیں پڑی تھی مگر آج وہ پربسان تھی وہ خابیا خاہتی تھی کہ کیا وہ غلط ہے یا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 151 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫سہی ۔یالوت کی غرض سے ا ستے فرآن کھوال نو سٹق پر خانے سے نہلے ایک آبت پر‬
‫ئظر پڑی‬
‫بیسک رات کا اتھیا ئفس کو جوب قانو میں رکھیا اور یات تھی نہت تھیک ئکلتی ہے‬
‫( سورت المزمل ‪)6‬‬
‫ئعتی بیید سے اتھ کر تماز پڑھا فرآن کی یالوت کریا ئفس کی اضالح کا نہترین ذرئعہ‬
‫ہے اسے تھر سوجو نے گ ھتر لیا تھا وہ کہاں ئفس سے تخاوز کرگتی جو قانو میں ر ہتے‬
‫کا خکم آیا تھا کہیں وہ ا بتے ق نصلے پر نہت زیادہ ہی اعٹماد نہیں دکھا رہی جو غلط ہے‬
‫ئعتی کجھ نو ہے جو غلط ہورہا ہے اب اسکا جواب صرف ہللا یاک ہی دے سکتے ہیں‬
‫اور وہ جواب اسے صرف نہخد کی تماز دے سکتی تھی ۔اسکے ئعد ا بسے کونی آبت نہیں‬
‫س‬
‫آنی تھی جو اسکے سوالوں کا جواب دے ۔جود کو نہت سمجھدار اور جود اعٹماد ھتے‬
‫ج‬‫م‬
‫والی رویا یہ نہیں سمجھ یانی تھی کہ خدا نے اسے صتر کی یلقین کی تھی حیدر کے‬
‫ُ‬
‫معا ملے میں مگر ا ستے خلدیازی دکھا کر ہار مان لی اسے تھر اسارہ دیا گیا کہ پرے کا‬
‫جساب ہوگا ا ستے تھر تھی حیدر کو اس بنہانی میں جھوڑ کر اس پر طلم کیا اسکے ساتھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 152 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫س‬ ‫ھ‬ ‫ج‬ ‫ھ‬ ‫ج‬
‫پرا کیا اور ا بتے ئفس کو یجھوڑ یجھوڑ کر مجھانی رہی کی وہ ہی ہے اسکا ق نصلہ‬
‫س‬

‫نہتر ہے نو ئفس کو قانو کرنے کا خکم آگیا تھا نے سک ہللا کے کالم میں غفل‬
‫ق‬‫ئ‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫ج‬‫م‬‫س‬
‫والوں کے لتے بسابیاں ہے مگر اتھیں ھیا آسان یں ہر چتز ایک ہی طے پر‬
‫ق‬ ‫ئ‬ ‫ص‬ ‫ن‬ ‫ق‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫ح‬ ‫ق‬ ‫ئ‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫رک خانی ہے ھر صتر اور ین ع رویا نے یں کیا ا ستے ہللا کے لے پر ین‬
‫نہیں کیا اسکی ذات پر ئقین نہیں کیا کہ اسکی فشمت میں یہ لکھا گیا نو کونئ خکمت‬
‫ہوگی صتر کے کہے خانے کے یاوجود تھی ا ستے خلد یازی کی اور حیدر کو جھوڑ کر اس‬
‫پر طلم کر آنی اب جساب نو د بیا تھا ۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫وہ ایک بیکسیایل کمیتی میں کمی ٹوپر آپرپتر تھی مال کا جساب اسکی الگت سب ا ستے‬
‫دیکھا تھا آفس کا نہال دن ابیا تھکا د بتے واال نہیں تھا ۔کام سے قارغ ہوکر وہ نونی‬
‫خانے کی بیاری میں تھی شڑک کیارے کھڑی وہ رکسے کا ب نظار کر رہی تھی ۔اخایک‬
‫ی‬ ‫ُ‬ ‫س م ُ‬
‫گ‬ ‫کھ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫س‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ت‬
‫ایک سفید گاڑی ا کے سا تے رکی ھی۔ دروازہ تے ہی ا کی آ یں لی رہ تی‬
‫ل‬
‫تھیں اور وہ میہ پر ہاتھ ر کھے اسے دیکھ رہا تھا " او مانی گاڈ رویابشہ قابیلی نو آر بیک‬
‫!!' ذبسان کو دیکھ کر اسکے چہرے پر کونی تھی یاپر نہیں تھا یہ ہیسی یہ یاگواری یہ‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 153 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫مسکراہٹ یہ چترت تھانے والے خادنے کے حید دن ئعد ہی ذبسان نے ہوسیل‬
‫آکر اسے حط دیکر گیا تھا جس میں ا ستے کیا لکھا تھا کیا نہیں اسے کجھ بیہ نہیں تھا‬
‫مگر وہ خابتی تھی ذبسان نے ا بتے خذیات لکھے تھے جو وہ پڑھیا نہیں خاہتی تھی‬
‫۔مخسوس نو وہ تھی کجھ کجھ کرنے لگی تھی اسکے لتے مگر گاؤں والے خادنوں کے‬
‫ئعد وہ یلکل ہی اسے تھول گتی تھی اور اب نو اسکی طرف قدم پڑھانے کا وہ سوچ‬
‫تھی نہیں سکتی تھی وہ کجھ کہہ رہا تھا اسکے ہوبٹ ہل رہے تھے اسکا ہاتھ پڑھ رہا تھا‬
‫تھر اسے ا بتے کیدھے پر دیاؤ مخسوس ہوا تھر ایک جھ نکا " رویابشہ سن رہی ہیں ؟"‬
‫ذبسان نے اسے کیدھے سے یکڑ کر ہالیا تھا اسے اسکا ہاتھ اتھی تھی اسکے کیدھے‬
‫پر تھا جسے ا ستے گھور کر دیکھا نو ا ستے ہیا لیا " کہیں بیٹھ کر یات کریں ؟"‬
‫“نہلے کہیں آپ سے بیٹھ کر یات کی ہے جو آج آپ یہ نوجھ رہے ہیں ؟" ذبسان‬
‫کو اسکا لہچہ نہلے سے تھی روکھا لگا تھا " آپ تھیک ہیں ؟"‬
‫اسے لگا تھا چب ہوسیل میں ا ستے اسکا حط یکڑا تھا نو ساید پرم پڑ گتی تھی مگر وہ نو‬
‫نہلے سے تھی اتخان ہوگتی تھی " رویابشہ ہم دوست ہیں ؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 154 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ک‬‫ی‬
‫“میں نے کب کی آپ سے دوستی ؟" ذبسان کا میہ کھال کا کھال رہ گیا تھا " د یں‬
‫ھ‬
‫مستر ذبسان وہ حط آپ مجھے تھما کر گتے تھے جسے میں نے پڑھ کر تھی نہیں دیکھا‬
‫ک ٹویکہ مترے دل میں آپ کے لتے ابسا کجھ نہیں ہے آپ غلط سمجھ رہے ہیں‬
‫!" ذبسان ا بتے قدم پر ہل گیا تھا نو ا ستے اسکے خذیات پڑھے تھی نہیں اور وہ یاگلوں‬
‫کی طرح اسکے جواب کا اب نظار کررہا تھا " کونی یات نہیں حط نہیں پڑھا نو میں بیا د بیا‬
‫ہوں میں محنت کریا ۔۔۔۔۔"‬
‫ہ‬ ‫گ‬ ‫ج‬ ‫ب‬
‫“بس !! نہت زیادہ نول رہے ہیں آپ چب سے ملیں ہیں ھے ہی پڑ تے یں ‪".‬‬
‫ی‬
‫ک‬ ‫ُ‬
‫ِرکشہ رک حکا تھا وہ بیٹھتے والی تھی چب ا ستے یازو سے ھییچ کر یاہر ئکاال " اتھی نو‬
‫وقت نہیں ہے مترے یاس اور تمہیں تھی دے رہا ہوں اب نٹ آیاد سپیسل پربیگ‬
‫پر خارہا ہوں وابس آنے کے ئعد ملوں گا تم سے اور وغدہ ہے مترا تم صرف متری‬
‫ت‬ ‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫ہوگی ھی تم کسی اور کی طرف قدم پڑھانے کا سوحیا ھی مت !" اسے بپنیہ‬
‫کرکے وہ خال گیا تھا اس دن جو غصہ ا ستے یدتم یلعار کے لتے اسکی آیکھوں میں دیکھا‬
‫تھا وہی ح ٹون وہ آج ا بتے لتے دیکھ خکی تھی ۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 155 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫دو متزلہ گھر یاہر سے سفید اور شرخ ریگ سے بی نٹ کیا گیا تھا گنٹ سے راہداری‬
‫کے دونوں اطراف میں الن تھا جس میں گرین ی ٓاوویڈرپز بتی تھی الن کی صفانی اور‬
‫درح ٹوں کی ہریالی کسی کے سوق کا میہ نولیا ب ٹوت تھی ۔ا ستے ایک ئظر احیار پر بیہ‬
‫دیکھا تھر مکان تمتر اجھی طرح ئصدنق کرنے کے ئعد وہ ایدر کی خابب پڑی ۔بیل‬
‫دے کر کجھ دپر اب نظار کرنے کے ئعد آجر دروازہ کھل گیا ۔ہاتھوں میں بسییح شر پر‬
‫چخاب چہرے پر پزرگی کا ریگ مسکرایا سف ٹق چہرا " آپ آسیہ بیگم ہیں ؟"‬
‫“جی میں آسیہ ہوں بیابیں میں کیا مدد کر سکتی ہوں آیکی ؟"‬
‫“وہ آپ نے یہ اسنہار دیا تھا کمرا کرانے پر د بتے کا میں دیکھیا خاہتی ہوں ! ابیات‬
‫میں شر ہال کر وہ اسے ایدر لے آ بیں بین کمرے بیحے ہیں جس میں سے وہ دابیں‬
‫خابب واال مترا ہے اوپر دو ہیں سارے دیکھ لیں جو اجھا لگے لے لیں! گھوم تھر کر‬
‫ا ستے سارے کمرے دیکھ لتے تھے اوپر ایک کمرا تھا جسکی کھڑکی سا متے تچوں کے‬
‫یارک میں کھلتی تھی چہاں ہر یل چہل نہل رہی تھی تھی ۔ایک یالکونی تھی جس‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 156 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫میں ہمیشہ ہوا شراعت کرنی رہتی " مجھے یہ کمرا بسید ہیں کییا ر ب نٹ لیں گی اور میں‬
‫آیکو بیا دوں متری بیچواہ صرف بپیپیس ہزار ہے ۔"‬
‫ی‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫“ابتی بیچواہ میں سے جیتی آسانی سے دے سو ابیا !! اسے چترت ہونی ھی " آ کی‬
‫کونی ڈ تمایڈ نہیں ہے ؟"‬
‫“نہیں میں یہ بیسوں کے لتے نہیں کر رہی !" اتھوں مسکرا کر جواب دیا نو وہ اور‬
‫چتران ہوگتی۔‬
‫“بیسوں کے لتے نہیں کر رہی نو ک ٹوں کر رہی ہیں ؟"‬
‫“تم نے کجھ کھایا ہے ؟ یلکل ہی عتر م ٹوفع سوال تھا " نہیں خاب سے سیدھی‬
‫نہی آنی ہوں ہوسیل خاکر کجھ کھا لوں گی ۔"‬
‫“نو آؤ کھایا کھالیں وقت ہورہا ہے ؟" اسے کھانے کی دعوت دے کر وہ بیحے آگتی‬
‫تھی ۔کجھ وقت نو اسے سو حتے میں لگ گیا تھر ایک اتخانے جوف نے اسے گ ھتر لیا‬
‫تھا گ ھترا کر وہ بیحے آنی اور یاہر کی خابب پڑھ گتی چب اسے آواز آنی " یہ تمہارے‬
‫یاس ا بسے کونی قٹمتی زنورات ہیں جو میں تمہیں نے ہوش کرکے ایار لوں گی اور یہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 157 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫کونی ذانی دسمتی کے تمہارا قیل خانے اور یہ کونی ئفسیانی مرئصہ جو تمہیں قید کرکے‬
‫ئکل نف دے گی کھایا کھا لو میہ ت ھتر کر مت خاؤ خاہوں نو تمہیں کھا کر دکھا دوں کجھ‬
‫نہیں مالیا اس میں میں نے ‪ "...‬نہی نو وہ سوچ رہی تھی اسکی سوچ اتھوں نے‬
‫کیسے پڑھ لی وہ شرمیدہ سی ہوگتی تھی " آخاو بیتی !" ہلکے ہلکے قدمی اتھانی وہ ڈابیگ‬
‫بییل کے یاس آنی اور بیٹھ گتی ۔یالو کی جوسٹو اسکے بٹھ ٹوں سے گزر کر اسے اور‬
‫تھوک دال۔رہی تھی ۔ایک یلنٹ میں ئکال کر اتھوں نے کھایا اسے بیش کیا "‬
‫سوری آ بتی وہ ۔۔۔‬
‫“کونی یات نہیں جو احکل کے خاالت ہیں محیاط رہیا پڑیا ہے کونی یات نہیں مگر‬
‫اب تمہیں اور مجھے اسی گھر میں رہیا نو مجھ پر تھوڑا ئقین کریا سیکھو !" کھایا شروع‬
‫کرنے سے نہلے اتھوں نے یانی کا گالس اسے آفر کیا جسے ا ستے سابیڈ پر رکھ دیا "‬
‫آپ نے بیایا نہیں بیسوں کے لتے نہیں نو ک ٹوں ر ب نٹ پر دے رہی ہیں ۔"‬
‫“ابتی بنہانی میانے کے لتے ۔وہ مترے میاں ہیں ! سا متے وال پر ایک معزز سوٹ‬
‫نوٹ میں مل ٹوس ابسان کی ئصوپر لگی تھی " ائکا دو سال نہلے اب نفال ہوگیا ایک بییا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 158 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ہے وہ ابتی قٹملی کے ساتھ امریکہ میں سییل ہے فتزنو تھرابسٹ ہے ۔ا یکے اب نفال‬
‫کے ئعد میں اور متری بیتی نہاں ر ہتے تھے اسکا تھی دو ماہ نہلے ئکاح ہوگیا وہ آنی ہے‬
‫مگر اسکا گھر اسے کم ہی اخازت د بیا ہے کجھ وہ ا بتے سوہر کی وجہ سے تھی نہیں‬
‫آنی ‪"...‬‬
‫“ک ٹوں ا یکے سوہر اخازت نہیں د بتے ملتے کی ؟ وہ دلخستی سے اتھیں سن رہی تھی‬
‫ی‬
‫" نہیں وہ سوگر کا مرئض ہے وہ اسکا دھیان رکھتی ہے اسکا کھایا بییا سب وہی د تی‬
‫ھ‬ ‫ک‬
‫ک‬ ‫ُ‬
‫ہے وہ نو بیگ آخایا ہے جییا وہ اسکا حیال رکھتی ہے نہاں آکر وہ ر تی یں تی ہے‬
‫ہ‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫ک‬
‫امی وہ موفع ڈھویڈنے ہیں جس دن میں گھر پر نہیں ملی اسی دن اتھوں نے کجھ‬
‫ُ‬
‫میٹھا کھا لییا ہے تھر نو ائکا ہاتھ رکیا ہی نہیں اسلتے کم آنی ہے ۔۔۔"‬
‫“ہاہا ابیا بیار کرنی ہیں ان سے بسید کی سادی ہے ؟"‬
‫“نہیں میں نے ڈھویڈا تھا اسکے لتے ۔صروری نو نہیں ابتی محنت ابتی قکر صرف بسید‬
‫میں ہو میں کہتی ہوں ابتی بسید سے زیادہ محنت اس ابسان سے کرنے خا ہتے جسے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 159 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫خدا ہمارے لتے جییا ہے اسکے کے لتے ہللا کے ق نصلوں پر ئقین اور اسے دوست‬
‫رکھیا پڑیا ہے بٹھی اس کے ق نصلوں پر ئقین آیا ہے اسے ابیا آپ سوبیا خایا ہے ۔"‬
‫“مجھے ہللا کے ق نصلوں پر ئقین ہے مگر کجھ رسٹوں میں ساید ابتی خلدی محنت نہیں‬
‫ین یانی ۔۔۔"‬
‫‘نو صتر کریا خا ہتے آجری خد یک کونی دن نو آنے گا جس دن ہوخانے گی خلد یازی‬
‫نہیں کرنے خلدی کا کام سنظان کا ہویا ہے ۔"اسکے دل کو ایک دھکا سا لگا تھا‬
‫" اور اگر خاالت صتر کا موفع ہی یہ دیں نو کیا کریں !"‬
‫“ہاہا تچی ہو خاالت کو دیکھ کر ہی نو صتر آیا ہے خاالت موفع د بتے ہیں نو صتر کریا‬
‫پڑیا ہے وریہ صتر کی کیا صرورت تم ابتی سوالت ک ٹوں کر رہی ہوں کہیں کونی غلطی‬
‫کر آنی ہو ؟"‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫“ابسی تھی یات نہیں ہے ؟" وہ میہ بیا کر رخ موڑ گتی تھی ایکی یات اسے پری‬
‫م‬
‫لگی تھی " کونی تھی کمل نہیں ہویا بیتی پرقیکٹ ابسان صرف کہاب ٹوں میں ہوا کرنے‬
‫ہیں اضل زیدگی میں ہر مرد میں کمی ہے ہر عورت میں خامی اور سمجھدار ابسان وہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 160 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ہے جو ا یکے ہمشفر کو ان خام ٹوں کے ساتھ ابیایا ہے اور وہ وہی خاالت ہونے ہیں‬
‫چہاں صتر دکھایا پڑیا ہے ۔" زپردستی مسکرانے کی کوشش کرنی وہ تھر الجھ سی گتی‬
‫تھی ۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫سام یک وہ ابیا سارا سامان سقٹ کرخکی تھی آسیہ بیگم اتھیں نہت سف ٹق اور مغنتر‬
‫لگی تھیں ابتی دوسٹوں سے تھی وہ کٹ کر رہی گتی تھی دن گزرنے خارہے تھے‬
‫وہ ا بتے آپ کو ہر خد یک مصروف رکھ رہی تھی جس سے وہ حیدر کو یاد یہ کرسکے نہخد‬
‫کی تماز سے لیکر وہ یاتچ وقت کی تمازی ین گتی تھی مگر دل اسکا اتھی یک نے جین‬
‫تھا سکون کے جو حید یل ملتے وہ آسیہ بیگم کے ساتھ ہی ملتے ۔ذبسان پربیگ پر خال‬
‫گیا تھا حیدر کی و بسے کونی چتر نہیں تھی گھر تھی فون کرنی نو کیا نوجھتی ہر رات‬
‫اسکی آدھی خاگتی ئکل خانی کونی یل جو بیید کا آیا وہ جوانوں کی ئظر ہوخایا جن کی‬
‫ک‬ ‫س‬ ‫م‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫گ‬ ‫ک‬
‫وجست پڑھتی خارہی تھی ھی کونی ٹوں یں شر دنے ش ک رہا ہویا ھی وہ‬
‫ٹ‬ ‫ٹ‬

‫ایدھترے ح نگل میں کسی کی ئکار سیتی کٹھی وہ ا بتے ہی کمرے کی بنہانی سے جوف‬
‫زدہ ہوخانی اور وہ ہرم نظر کو حیدر کے ساتھ جوڑنے لگتی کیا وہ بنہا ہے کیا وہ ئکاریا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 161 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ہے مگر ا بتے حیاالت کو رد کرد بتی ۔وقت کا نہیہ گھومیا خارہا تھا گھومیا خارہا تھا ا بتے‬
‫ڈر جوف سے تخات کے لتے وہ آدھی آدھی رات یک کام کرنے لگی تھی ایک دن‬
‫میں بین دن کا کام سمنٹ کر رکھتے کی غادی ہونی خارہی تھی ۔ہر گزریا دن اسے‬
‫نہلے سے خاموش اور سیحیدہ کریا خارہا تھا ۔ یابیس سال کی جوان لڑکی ایدر سے نوسیدہ‬
‫ہونی خارہی تھی یا نو کہیں وہ ہر روز تھوڑا تھوڑا مر رہی تھی اسکی پرموش ہوخکی تھی‬
‫اور اس وقت وہ ا بتے گھر والوں کے لتے اے نی اتم مسین ین خکی تھی آ بتے دن‬
‫کسی کی کونی فرمابش کسی کی کونی صرورت ا بتے آپ پر جرچ کریا تھی وہ صروری‬
‫ی‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫س‬ ‫ت‬ ‫ج‬‫م‬‫س‬
‫نہیں ھتی ھی ایک دو یار ا کی مالقات غروج سے ھی ہونی ھی آسیہ گم کی‬
‫ب‬

‫بیتی سے مگر اس سے تھی خاص دوستی نہیں ہو سکی تھی ۔ وہ ا بتے کمرے یک ہی‬
‫مخدود ہوگتی تھی وہ نہلے سے کمزور ہوگتی تھی ایک جشمے نے اسکی آیکھوں کا اخاطہ‬
‫کرلیا تھا وقت نہتے کی رقیار سے گھومیا خارہا تھا ۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫تین مہی نے بعد ۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 162 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫وہ آفس سے آنی نو آسیہ بیگم کھانے پر اسکی می نظر تھیں ان مہی ٹوں میں اسکا ئعلق‬
‫ان سے نہت مصٹوط ہوگیا تھا اسکے ئغتر نو وہ کھایا تھی نہیں کھانی تھیں بین مہیتے‬
‫سے وہ گھر تھی نہیں گتی تھی اور اب تھی خایا نہیں خاہتی تھی ۔فربش ہونے کی‬
‫غرض سے وہ اوپر آگتی تھیں جشمہ ایار کر ایک سابیڈ رکھا اور واش بیشن پر جھک گتی‬
‫ی‬ ‫ت‬ ‫ک‬‫ی‬
‫چہرے پر یانی تھییکے کے ئعد ا ستے دویارہ سیسے میں دیکھا نو چترت سے آ یں ل‬
‫ھ‬ ‫ھ‬
‫گتی وہی شرٹ وہی نوزبشن وہی مسکراہٹ وہ ویل چنتر پر بیٹھا اسے دیکھ رہا تھا ا ستے‬
‫ایکدم یلٹ کر دیکھا نو وہاں کونی نہیں تھی وہ تھر جوفزدہ ہوگتی تھی یانی کے ساتھ‬
‫بسیتے کی نویدیں تھی سامل ہوگتی تھی ہڑپڑی میں جشمہ اتھا کر ا ستے لگایا اور تھاگ‬
‫آنی ستڑھیاں اپر کر ا ستے سابس تخال کیا ۔جود کو کم ٹوز کرکے وہ ڈابیگ بییل پر آنی‬
‫۔گھر نہلے سے گرم تھا وریہ غام دنوں میں اے سی کی تھیڈک موجود رہتی ہے ‪”.‬تخلی‬
‫گتی ہے ؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 163 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“ہمم کجھ مسیلہ صیح اغالن ہوا تھا کل یک تھیک ہوگی رات میں تھی نہیں آنے‬
‫گی نو اسلتے آج ہم دونوں ج ھت پر سوبیں گے !" ابیات میں شر ہال کر وہ کھانے‬
‫میں مصروف ہوگتی ۔‬
‫آج اسے آسیہ بیگم کے ساتھ ج ھت پر سویا تھا اسلتے وہ کونی کام نہیں کر یانی تھی‬
‫یانی کا خگ لیکر وہ اوپر آگتی چہاں دو خاریابیاں سل نقے سے تجھی تھی ۔پر سکون ہوا‬
‫خل رہی تھی جو رات گزاری کے لتے کافی تھی بیال آسمان یاروں سے تھرا تھا مگر‬
‫سہر کی روسی ٹوں میں کم روستی والے سیارے تجھے سے لگ رہے تھے ۔خگ بییل‬
‫پر رکھ کر وہ لنٹ گتی ۔کافی وقت وہ یابیں کرنی رہی تھر آسیہ بیگم بیید میں خلی گتی‬
‫تھی ۔یاروں کو گھورنے گھورنے اسے تھی بیید آنے لگی تھی ۔‬
‫گھوڑے کی یاپ شڑک پر سور مخا رہی تھی کالے یادل بیلے آسماں کو گ ھترے میں‬
‫لے خکے تھے نویدا یایدی شروع ہوگتی تھی ۔یایگہ سفید جویلی کے سا متے سے گزر رہا‬
‫تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 164 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫جویلی سے حیخ و ئکار کی آواز آرہی تھی عورنوں کی رونے کی آواز ماتم حیازہ اتھانے خار‬
‫فہار ۔۔۔۔ہڑپڑا کر اتھی بسیتے سے اسکا سار وجود تھیگ حکا تھا بیدار ہونے ایک حیخ‬
‫گلے سے ئکلی تھی جسکی آواز سے آسیہ بیگم تھی بیدا ہوگتی تھیں " رویابشہ کیا ہوا ؟"‬
‫چہرے سے بسنیہ ضاف کرنے وہ لمتے لمتے سابس لے رہی تھی " رویا بیاو کونی پرا‬
‫گ‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ی‬‫ق‬ ‫ئ‬
‫جواب دیکھا ۔۔۔" ا ستے نے تی سے ا یں د کھا " ھوڑے کی یانوں کی آوز‬
‫۔۔۔۔جراب موسم ہر طرف موت جیسا سیایا تھا جویلی پڑی جویلی میں ماتم ہورہا تھا‬
‫کسی کا حیازہ اتھا رہے تھے حیدر !! حیدر تھیک نو ہو یگے یہ !!" آسیہ بیگم نے چترت‬
‫سے اسے دیکھا ان جھے مہی ٹوں میں ا ستے نہلی دفعہ اسکے میہ سے کسی لڑکے کا یام‬
‫سیا تھا " حیدر کون ؟"‬
‫“مترے سوہر وہ تھیک نہیں ہیں ۔۔۔"‬
‫“تم سادی سدہ ہو ؟ رویا کو نو اب سمجھ آنی تھی وہ ہڑپڑی میں کیا نول گتی ہے"‬
‫بیاؤ مجھے رویا کیا ج ُھیا رہی ہو؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 165 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“آ بتی وہ ۔۔۔۔۔مجھ سے مت نوجھیں مترا ماضی جس سے فرار خاضل کرنی تھر رہی‬
‫ہوں میں ‪"....‬‬
‫“فرار کسی چتز کا خل نہیں ہویا تم بب یک فرار خاضل نہیں کر سکتی چب یک‬
‫تم ا بتے ایدر سے وہ تھڑاس وہ جوف ئکال نہیں د بتی بیاؤ مجھے کیا ہوا تھا ۔"‬
‫“ جھے مہیتے نہلے میں ونی ہونی تھی مترا ئکاح ہوا تھا مترے گاؤں کی زمییدار رضا‬
‫کے بیتے حیدر رضا سے اور وہ معزور تھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ایک ایک لقظ جرف یہ جرف‬
‫ی‬ ‫ت‬ ‫ی‬
‫وہ اتھیں سیانی خارہی تھی اور ایکی آ ھیں چترت سے تی خارہی ھی " آ تی میں‬
‫ب‬ ‫ت‬ ‫ل‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫چب ا یکے یاس خانی تھی ائکا تھوڑا سا تھی کام کرد بتی ا یکے چہرے پر بسکر کے‬
‫ساتھ شرمیدگی تھی آخانی تھی مجھ سے نہیں دیکھا خایا تھا کہ وہ ہر روز مجھے دیکھ‬
‫شرمیدہ ہونے ہیں اسلتے میں نے ق نصلہ کیا تھا ان سے دور خانے کا ۔۔۔"‬
‫“غلط کیا تھا !! چترت سے ا یکے میہ سے بس نہی جواب ئکال تھا " غلط کیسے تھا‬
‫کسی ابسان کو اسکی شرمیدگی سے تخات دالیا غلط ہے ۔"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 166 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“وہ کونی ابسان نہیں تھا رویا تمہارا سوہر تھا تمہارا مخازی خدا ایک شرمیدگی کو دیکھ کر‬
‫ر ستے نہیں نوڑے خانے تمہارا کام اسے ا بتے ساتھ پر اعٹماد کریا تھا اسے اجساس‬
‫دالیا تھا کہ تم جو کجھ کرنی ہوں اسکا جق ہے اسکی جمدت تمہارا فرض تھا ابتی فرض‬
‫سے تھاگ آنی ۔رسیہ جیسے تھی بیا تمہارے اور اسکے بیچ ایک یاک رسیہ خایل ہوا ئکاح‬
‫ہللا یاک نے ابتی بساب ٹوں میں سے ایک بسانی کہا اور تم نے یہ رسیہ نوڑ کر اس‬
‫بسانی کو جھیال دیا ابیا ئفس خاوی ہوگیا تھا تم ابتی نے قانو ہوگتی تھی ۔تم میں اور‬
‫سکنیہ میں کونی فرق نہیں تم دونوں ایک جیسی ہو ۔ا ستے تھی اس خالت میں اسے‬
‫جھوڑ کر اسکے ساتھ پرا کیا مگر وہ اسکے ئکاح میں نہیں تھی اسکی شری ِک حیات خدا‬
‫نے تمہیں بیایا تھا اسے جھوڑ کر تم نے غلطی نہیں گیاہ کیا ہے ‪".‬‬
‫“ان جھے مہی ٹوں ایک لمچہ ابسا نہیں گیا چب ایکی قکر یہ ہونی ہومجھے ہر یل ابسا لگیا‬
‫تھا جیسے کجھ غلط ہورہا ہے سمجھ نہیں یانی تھی ۔‬
‫" سمجھ کیسے یانی کسی نے سمجھایا ہی نہیں کہ غلط ہے ایک مرد خاہے جیسا تھی‬
‫ہو جیتے غصے میں تھی وہ طالق کے بین لقظ ابتی آسانی سے نہیں نولیا ۔اور تم نے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 167 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫اسکے چہرے پر زرا سی شرمیدگی دیکھ کر اس سے طالق مایگ لی ابتی جود اعٹماد ہوگتی‬
‫تم !‬
‫“اتھوں نے ہی کہا تھا کہ اگر کونی ق نصلہ کرو نو اعٹماد رکھو کی سہی ہے صفانی یہ‬
‫دو لیکن اگر غلط لگیا ہے نو سوجو ک ٹوں اور کیسے غلط ہے ۔"‬
‫“تم نے سوخا تمہیں ایک چتز ئظر آنی کہ وہ تم سے شرمیدہ ہویا ہے یہ نہیں سوخا‬
‫ٓ‬
‫اسکے جق سے محروم کررہی ہوں اسے۔۔۔ آو مترے ساتھ ۔۔۔۔۔۔" اسکا ہاتھ کڑ‬
‫ی‬
‫کر یارچ کے سہارے وہ اسے بیحے لے آنی تھی ۔ا بتے کمرے میں الکر یارچ سیدھی‬
‫رکھ دی کمرا یارچ کی مدھم روستی میں جمک گیا تھا ۔وصو کرنے ئعد وہ وابس آنی فرآن‬
‫ب‬
‫ئکال کر یٹھی گتی شر پر خادر لیتے وہ تھی گھی ٹوں کے یل ا یکے یاس بیٹھ گتی " یہ‬
‫دیکھو کیا لکھا ہے‬
‫طالم لوگ ایک دوشرے کے دوست ہیں اور ہللا پرہتز گاروں کا مدد گار ہے ( سورت‬
‫الخابیۃ ‪)19‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 168 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ا ستے سوالیہ ئگاہوں سے اتھیں دیکھا " تم کہتی ہوں تمہیں ہللا کے ق نصلوں پر ئقین‬
‫ہے تم ہللا کو دوست رکھتی ہوں ایکی ہریات مابتی ہو لیکن وہ نو طالم لوگوں کے دوست‬
‫ہیں ہی نہیں‬
‫“طالم !! ۔۔۔۔ہاں طالم کیا تم نے اس خالت میں حیدر کو اکیلے جھوڑ کر اس پر‬
‫طلم نہیں کیا ہے اسے اسکی بٹماری اور بنہانی میں مرنے کے لتے جھوڑ دیا یہ طلم‬
‫نہیں تھا کیا تم نے اس میں ہللا سے مدد مایگی تھی نوجھا تھا ؟"ا ستے ابیات میں‬
‫شر ہالیا " نوجھا تھا !"‬
‫“کیا جواب آیا تھا ؟" وہ شرمیدگی سے شر جھکا گتی " صتر کی یلقین ہونی تھی !"‬
‫“کیا تھا ! ا ستے تھر ابیات میں شر ہالیا " کییا ؟"‬
‫“بین دن خار رابیں !! وہ اور شرمیدہ ہوگتی تھی آسیہ بیگم نے افسوس سے اسے دیکھا‬
‫" بس !"‬
‫" میں کیا کرنی آ بتی نہیں ہورہا تھا مشکل لگ رہا تھا سب کجھ وہ مجھ سے یات تھی‬
‫نہیں کرنے تھے اس گھر میں تھی مترا مفام ایک نے کار چتز کا تھا میں ہوں یا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 169 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫نہیں کسی کو فرق نہیں پڑیا تھا غاشر ائکل تھے جو مجھ سے یات کرنے تھے اتھوں‬
‫نے ہی ونی کا ق نصلہ لیا تھا مگر آ بتی میں نہیں کر یار رہی تھی سب الجھیا خارہا تھا‬
‫تھر جو مجھے سمجھ آیا میں نے وہ کیا حیدر نے تھی کہا تھا میں خاسکتی ہوں اتھیں‬
‫کونی مسیلہ نہیں ہے !"‬
‫“ا ستے ایک دفعہ کہہ دیا اور تم آگتی ایک یار تھی نہیں سوخا نہلے اسکی میگنتر اسکے‬
‫ساتھ یہ سلوک کیا وہ عورت ذات سے ید گمان ہوگیا تھر تم آنی اسکے ئکاح ۔میں‬
‫اسکی ب ٹوی ہونے ہونے تم نے اسے جھوڑ دیا تمہیں لگا وہ تھیک ہو خانے گا ایک‬
‫ابسان جسکی زیدگی میں مشکل آنی نو سب اسے جھوڑنے گتے کیا وہ وہ زیدگی سے یا‬
‫ئق ُ‬
‫امید نہیں ہوگا تم نے اسے اور مانوسی میں دھکیل دیا رویا اسکا ین اتھ گیا ہوگا‬
‫ت‬ ‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫عورت ذات پر سے میں تمہیں ایک غفلمید یاسغور لڑکی ھتی ھی مگر تم نو جود غرض‬
‫اور مظلب پرست ئکلی !!" ا ستے چترت سے اتھیں دیکھا " آ بتی مظلب پرست نہیں‬
‫ہوں میں بس آسابیاں بیدا کریا خاہتی تھی ۔"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 170 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“فقط ابتی ذات کے لتے تمہیں سے کجھ سیٹھل نہیں یارہا تھا کجھ سمجھ نہیں آرہی‬
‫تھی ہو نہیں رہا تھا نو تم نے ایک ق نصلہ کیا اسے جھوڑنے کا کسی سے تھی ضلح‬
‫مسورہ کیء ئغتر ا بتے ق نصلے پر ئظِر یانی کتے ئغتر تم اسے جھوڑ آنی ابتی زیدگی میں مگن‬
‫ہوگئ یہ مظلب پرستی نہیں ہے نو کیا تم نے اسے ابیایا ا بتے تھانی کو تخانے کے‬
‫لتے چب اتھوں نے کیس وابس لے لیا تمہارا تھانی محقوظ ہوگیا تم نے اس ق نصلے‬
‫سے تھی خان جڑھا لی کیا مظلب پرستی نہیں تھی ۔نہخد کی تماز جھوڑ د بتے والی لڑکی‬
‫االرم لگا کر نہخد پڑ ھتے لگی ا بتے مسایل کے خل کے لتے کیا مظلب پرستی نہیں‬
‫تھی ابتی نے جیتی میں تمہیں ہللا یاد آگیا اسکا سکون تم جھین کر لے آنی کیا یہ‬
‫مظلب پرستی نہیں ہے ۔!"‬
‫“ہوگتی غلطی اب بیابیں کیا کروں جھے مہیتے سے وہ جوف شرمیدگی یدامت مجھے ایدر‬
‫سے کھانے خارہے ہیں نہلے جواب یک مخدود تھا اب ستراب ین کر ئظر آنے لگا‬
‫نہلے اس سے ہمدردی تھی اب مترا جوف بییا خارہا ہے مجھے آج تھی سمجھ نہیں آرہا‬
‫کیا کروں ؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 171 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“رجوع !! رجوع کرو !! ا ستے آبسوں نوتجھ کر ابیا بیگ ئکاال جو لفافہ جھے مہیتے نہلے‬
‫ا ستے بید کرکے رکھ دیا تھا آج تھر ُکھل گیا تھا " یہ نہلی طالق ہے دوشری گھر ن یچہ‬

‫گتی ہے اور بیسری حید دن میں آنے والی ہے تھر سب حٹم ہو خانے گا ۔"‬

‫" ایک منٹ بیسری اتھی یک نہیں آنی ؟" ا ستے ئفی میں شر ہالیا " ک ٹوں بین مہیتے‬
‫ہو خکے یں اتھی یک نو آخانی خا ہتے تھے تھر ک ٹوں ۔۔۔"‬
‫“‬
‫میں نہیں خابتی ک ٹوں کیا ہوا ک ٹوں نہیں آنی پر ایک دن نو آ ہی خانے گی‬
‫!۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔" اانی نو نہیں اتھی یک رجوع کرلو اتھی وقت ہے لوٹ خاؤ حیدر‬
‫کے یاس وابس کرلوں ابتی غلطی کا کفارہ ابیا لو اسے ۔۔۔۔"‬

‫“جو میں کر آنی ہوں اسکے ئعد وہ مجھے ابیانے گے غاشر ائکل مجھے نہیں ملتے دیں‬
‫گے اس سے !"""‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 172 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“ک ٹوں تم ب ٹوی ہوسکی ابیا جق اسنعمال کرو تم وابس خاؤ گی حید کے یاس کل ہی‬
‫ک‬‫ی‬
‫خاؤ گی کوشش کرو گی یہ ۔۔" وہ حید لمحے اتھیں د ھتی رہی جو سوالیہ ئظروں می نظر‬
‫تھی ا بتے دن جو نہخد کی فرآن کی یالوت میں تھی ایک ہی معلمالت درسیگی کا خکم‬
‫آریا تھا کیا مجھے وابس خلے خایا خا ہتے کیا متری نے جیتی کا خل نہی ہے کیا وہ گ ھٹ‬
‫گ ھٹ کر مر رہے ہیں کیا میں تخا سکتی ہوں اتھیں " تھیک ہے میں کل وابس‬
‫گاؤں خاؤں گی حیدر سے ملتے ۔۔۔۔۔‬
‫“ملتے نہیں حیدر کے یاس لوٹ خاؤ گی تم آنی سمجھ تمہیں دویارہ مترے یاس اکیلی‬
‫نہیں آؤ گی وابس کراجی تم حیدر کے ئغتر نہیں آؤں گی!!" نہت ہمت کرکے‬
‫ا ستے ابیات میں شر ہالیا ۔ آسیہ بیگم جوش ہوگئ تھیں ۔مہی ٹوں نہلے جس حیدر کو وہ‬
‫بید کمرے میں اکیال سویا جھوڑ آنی تھی آج وہ کیسا ہوگا وہ کییا یدل گیا ہوگا ۔کیا وہ‬
‫نہلے سے اجھا ہوگیا گا یا ۔۔۔۔رات تھر ہر سوچ حیدر سے میسلک ہوکر رہ گتی تھی ۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫سورج کی جمک میں آج الگ ہی رونق تھی جیسے فشم کھا لی کونی کویا نہیں جھوڑیا جو‬
‫روسن نہیں کریا پرسکون خلتی ہوا اور جڑنوں کا سور سامان بیک کتے وہ یالکونی میں‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 173 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ّ‬
‫کھڑی سا متے یارک میں تچوں کو کھیلیا دیکھ رہی تھی جو گرم ٹوں کی جھی ٹوں سے لطف‬
‫م ُ‬
‫ایدوز ہورہے تھے کونی سالبیڈ ر سے بیحے گر رہا تھا کونی جھولے پر ہواؤں یں اڑ رہا‬
‫تھا ا یکے والدین آبس میں یابیں کر رہے تھے غرصے ئعد وہ اک سکون مخسوس کررہی‬
‫تھی چب دروازے پر دسیک ہوگتی ا ستے مسکرا کر اسے دیکھا " جی آ بتی میں بیحے ہی‬
‫آرہی تھی !" اتھوں نے آگے پڑھ کر بیار سے اسے گلے لگایا ۔وہ سف ٹق پرمی سکون‬
‫ی‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫م‬ ‫ت‬
‫اسے ھی ا تی ماں سے ھی خسوس یں ہوا تھا جو ان سے ہویا تھا ا ک ابسنت‬‫ب‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬

‫سے تھی ان سے آج وہ ان سے دور خارہی تھی ا یکے سیتے سے لگے یاخانے ک ٹوں‬
‫ڈھتر سارا رویا ایا تھا " وہ مجھے ابیا لیں گے یہ ؟"‬
‫“یہ نو ہللا ہی خابیا ہے اتھوں نے کیا سوچ رکھا ہے وہ نہیں خا ہتے یہ رسیہ ابتی‬
‫آسانی سے حٹم ہو وہ تمہیں صرور ابیانے گا اور متری یات یاد رکھیا چب صتر کا کہا‬
‫خانے نو صتر کرو کسی اور کے لتے نہیں ا بتے لتے ہمیشہ تھل صتر کے ئعد ہی ملیا‬
‫ہے مشکل ہویا ہے مگر جو کرخایا ہے وہ سیٹھل خایا ہے ہللا کٹھی تھی غلط ق نصلہ‬
‫نہیں کریا سکنیہ وہ نہیں تھی جو اسکی بسلی سے ئکلی تھی وہ تم تھی مگر اس سے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 174 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫الگ ہوکر تم اس کے ایدر خلع جھوڑ آنی ہو ابتی خگہ تمہیں تھر سے وابس لیتی ہوگی‬
‫اور اس یار ساید صتر خد سے زیادہ کریا پڑے نو کمزور مت پڑیا ہمت رکھیا میں دغا کروں‬
‫گی تمہارے لتے !" اسکے ما تھے کو جھو کر وہ اسے بیحے لے آنی تھیں یا ستے کے ئعد‬
‫وہ گھر سے ئکل گتی۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫راہوں کے عیار میں تھی ایک اعتراض ہے ۔۔۔۔‬
‫جو آ بتے ہیں لوٹ کر کیسا ائکا مزاج ہے ۔۔۔۔۔‬
‫ک ٹوں جواہسوں کو جھوڑ جسرنوں کو آ گتے ۔۔۔۔۔۔‬
‫کیا آج تھی تمہیں الجھتے الجھانی ہیں ۔۔۔۔۔‬
‫کیا و بسے ہی ئفس آج تھی نے لخاظ ہے ۔۔۔۔۔۔‬
‫کیا آج تھی صرف جھوڑنے کا فن ایا ہے تمہیں ۔۔۔۔‬
‫کیا آج تھی تمہارا ضمتر نے زیان ہے ۔۔۔۔۔‬
‫راہوں کے عیار میں تھی ایک اعتراض ہے ۔۔۔۔‬
‫جو آ بیں ہیں لوٹ کر کیسا ائکا مزاج ہے ۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 175 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬

‫بس کراجی کی خدود سے کہیں آگے ئکل آنی تھی بس حید لمحے اور گاؤں کی یگڈیڈی‬
‫شروع ہوخانی تھی وہ بس اڈا جسے بین مہیتے نہلے یارش کی زد میں جھوڑ آنی تھی ۔‬
‫آج وہ موسم سفاف تھا اس دن کی بسنت اج رش زیادہ تھا۔ہر روز یاخانے کیتے‬
‫مساقت سدر پر خانے ہیں کیتے لو بتے ہیں ایک دن وہ مسافر ین کر گتی تھی اور‬
‫آج وہ ا بتے گھر وابس آنی تھی۔مگر اسے جوش آمدید کسی نے نہیں کہا تھا بیگ‬
‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬ ‫ی‬ ‫ن‬ ‫ت‬ ‫ی‬‫پ‬ ‫س‬‫ھ‬ ‫گ‬
‫تی وہ رکشہ یایگہ یا کجھ ھی جو اسے گاؤں ہیخا دے ۔یا گے میں ھتے یک ا ستے‬
‫اس یات کا ئعین نہیں کیا تھا کہ وہ نہلے گھر خانے گی یا جویلی جھمک پڑنے ہی‬
‫گھوڑا شڑک پر گامزن ہوگیا تھا ۔ آج موسم سابت تھا پرسکون تھا اس دن نو جیسے‬
‫ا ستے فشم کھا لی تھی کہ نورا گاؤں سیالب میں نہا دے گا اور آج یہ یہ جوش لگ رہا‬
‫ہے کہ اداس یہ غصہ ایک عح نب کی حفارت تھی ماجول میں جیسے متی کے وہ نہاڑ‬
‫اس سے نوجھ رہے تھے " غرور کا شر بیخا ہویا ہم نہاڑ ہیں مگر یہ کٹھی نہیں تھولے‬
‫کے متی کو آجر ڈھتر ہویا ہے !!"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 176 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“درح ٹوں کی اوتچی ڈالیاں اسے طتز کر رہی ہوں کہ ہم خاہے جیتی مصٹوط جڑیں رکھ‬
‫لیں ہمیں ڈر لگیا ہے ہوا پتز جھویکوں سے جو ہمارے غرور کو نوڑ کر جڑ سے اوک ھتڑ‬
‫ہ‬ ‫ج‬ ‫س‬ ‫س‬ ‫ہ‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ت‬
‫تی یں ا لتے ا کے سا متے ابیا شر م کرد بتے یں ابسان اکتریا رہ خایا ہے ۔"‬
‫ہر چتز میں کونی یہ کونی وار تھا اب نو شراتھایا تھی مخال ہویا خارہا تھا جیسے جیسے‬
‫جویلی فربب آنی خارہی تھی ۔سفید جویلی کی جمک مدھم سی ہوگتی تھی خاموسی وپرانی‬
‫اداسی سب مجمع تھے وہاں اسکا دل اور تھی پتزی سے دھڑ کتے لگا تھا ۔یایگہ آگے‬
‫ت ُ‬
‫پڑھیا خارہا تھا جویلی دور خانی خارہی ھی " رک خا یں مترا ھر آگیا ہے ؟" کوجوان نے‬
‫گ‬ ‫ب‬
‫اسکا سامان ایار کر رکھ دیا تھا ۔یاعیچہ روکھا بیلیں سوکھ گپیں تھیں نورے الن میں‬
‫سو کھے بتے یکھرے پڑے تھے ۔ہمت کرکے ا ستے قدم آگے پڑھا یا‬

‫غاشر ضاچب ڈرابیگ روم میں بیٹھے جساب کا کیاتچہ کھول کر بیٹھیں اور ساتھ شر‬
‫جھکانے کھڑے نوجوان کو کجھ سمجھا رہے تھے چب رحٹم آیا " رویا بشہ بیتی آنی ہے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 177 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ُ‬
‫!" ائکا ہلیا ہاتھ وہیں رک گیا تھا بین مہیتےنہلے کازجم تھر سے یازہ ہوگیا تھا " بیٹھابیں‬
‫ُ‬
‫اتھیں !!" کیاتچہ اس لڑکے کو یکڑا کر وہ اتھ گتے ھے ۔‬
‫ت‬
‫اسے بیٹھک میں بیٹھایا گیا تھا ۔ائگلیاں مروڑنی وہ غاشر ضاچب کا اب نظار کررہی تھی‬
‫۔کچج دپر ئعد وہ اسے رعب کے ساتھ یاگوری سے اسے دیکھتے اسکے سا متے بیٹھ گتے‬
‫ا ستے ئظر اتھا کر اسے دیکھا آج جن آیکھوں میں یاگواری ہے کٹھی ان میں سققت‬
‫ی‬ ‫س غ‬
‫آس رجم تھا اور اسکی وجہ وہ خابتی تھی ۔" ال الم م ا ل !"‬
‫ک‬‫ئ‬ ‫ک‬ ‫ل‬
‫م‬ ‫ت‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫خ‬ ‫ل‬ ‫س‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ل‬‫غ‬
‫“و م ال الم جی چتربت ؟" ائکا ہچہ کاٹ دار تھا کونی ل ک یں ھی اس یں‬
‫" مم۔۔۔۔میں آپ سے ایک ال۔۔۔الیخا کرنی آنی ہوں !"‬
‫“آیکو ا بتے بیتے کا جون معاف کردیا اور کیا خا ہتے آیکو ؟" اسے نوفع نہیں تھی وہ یہ‬
‫یات حیابیں گے اسے " جی ۔۔۔ش ۔سکریہ میں کجھ اور کہیا خاہیتی میں رجوع کریا‬
‫خاہتی ہوں حیدر سے مجھے بیسری طالق نہیں خا ہتے !!" ہمت کرکے ا ستے ایک ہی‬
‫یار میں ساری یات کہہ دی تھی دوشری خابب ایک لمتی ہولیاک خاموسی جھا گتی‬
‫تھی حید لمحے جواب کا اب نظار کرنے ئعد ا ستے تھر ئکارا " ائکل !‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 178 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“حیدر کا ایک ماہ نہلے اب نفال ہوگیا !! رویابشہ کے پتروں کے بیحے سے زمین کھسک‬
‫گتی تھی اسکے کان سابیں سابیں کررہے تھے غاشر ضاچب جود ضنط کتے بیٹھے تھے‬
‫" ین۔۔۔نہیں ابسا نہیں ہوسکیا ؟"‬
‫“ک ٹوں ابسا کیسے نہیں ہوسکیا تھا ایاہج نو وہ نہلے ہی تھا بٹمار ہوکر وقات یاگیا نو اس‬
‫سے آیکو نو چترانی نہیں ہونی خا ہتے ایک ماہ نہلے وہ نہت بٹمار ہوگیا ۔۔‬
‫‪ 28‬فروری ‪.......‬‬
‫فہد یہ کیا ہے ادوایات کجھ کر ک ٹوں نہیں رہی ہیں اور اسکے نورین میں جون اور بس‬
‫آنے لگا ہے !! غاشر ضاچب حیدر کی رنوربس لیکر ڈاکتر فہد کے سا متے بیٹھے تھے "‬
‫غاشر میں نے تمہیں تھی کہا تھا ابتی بٹماری کی وجہ سے حیدر جو ادویات لے رہا ہے‬
‫وہ نہت ہانی ہے ائکا سیدھا اپر اسکے گردوں پر ہورہا اس وجہ سے نورین میں جون اور‬
‫بس ہے اور اگر ادوایات بید کردیں نو معماالت اور یگڑ سکتے ہیں اسلتے میں اسکی‬
‫میڈبشن جییج کرنے واال ہوں ۔۔۔۔۔‬
‫‪2‬اتریل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 179 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫حیدر تھانی کے لتے سوپ بیا دے کونی تھی سخت چتز وہ نہیں کہا سکتے ۔! سفیان‬
‫کم‬ ‫س‬ ‫ُ‬
‫سوپ لیکر کمرے میں آیا نو وہ الییاں کررہا تھا ا کے سارے کتڑے فرپر سب جراب‬
‫ہوحکا تھا لیکن التی رک ہی نہیں رہی تھی ۔سوپ بییل پر رکھ کر ا ستے یاسکٹ اسکے‬
‫سا متے کی ایدر سے ئکلیا مخلول یالتی میں جمع ہونے لگا تھا آجر سارا عیار ئکا لتے کے‬
‫ئعد بیڈ کروان سے شر ئکا کر لمتے لمتے سابس لیتے لگا آیکھوں سے ئکلتے واال یانی خلن‬
‫کا یاعث بییا خارہا تھا ۔سفیان نے یاسکٹ بیحے ر کھے اسکے اتھا کر ویل چنتر پر بیٹھا‬
‫۔اسکا ہاتھ میہ دھلویا کتڑے بیدیل کرنے ئعد وہ بیڈ سنٹ ید لتے لگا تھا ۔خادر بیدیل‬
‫کرنے ا ستے یلٹ کر حیدر کو دیکھا نو چہرا ہاتھوں میں جھیانے رو رہا تھا " حیدر تھانی‬
‫!" وہ گھی ٹوں کے یل اسکے فربب نہیخا نو وہ اور نوٹ گیا " حیدر تھانی کیا ہوا ۔"‬
‫“اتم سوری سفیان متری وجہ سے تمہیں یہ گید اتھایا پڑیا ہے اتم ربیلی سوری میں‬
‫نہت نے بس نہت زیادہ دغا کرو میں مر خاؤ تھر سب تھیک ہو خانے گا ۔۔۔"‬
‫الی ٹوں کی وجہ سے گلہ تھی خل رہا تھا ابتی ئکل نف تھی کہ وہ بیان تھی نہیں کر یا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 180 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫رہا تھا ۔۔۔اسکی خالت پر سفیان کو سدید دکھ ہوا تھا ۔اسے بیڈ پر سقٹ کرنے ئعد‬
‫م‬ ‫ل‬ ‫ُ‬
‫وہ یاسکٹ کی خابب پڑھا نو ڈر گیا ا تی یں جون تھا ۔‬
‫‪ 10‬اتریل ۔۔۔۔۔۔‬
‫ایدھتری رات میں موسم کے خاالت یگڑ گتے تھے ایدر حیدر کمر میں اتھتے والے درد‬
‫سے جوتج رہا تھا ۔اسکی خالت کھ ِمد ئظر سفیان حید دن سے اسکے ساتھ ہی ستے کر‬
‫رہا تھا ۔مگر اسے نے جین یہ کرنے کی غرض سے حیدر ابتی ئکل نف آہ نی گیا تھا‬
‫۔وہ بس شسکیاں لے رہا تھا ہر لمچہ سدت پڑھایا خارہا تھا یہ بیید آرہی تھی یہ سکون‬
‫۔۔۔۔۔‬
‫‪15‬اتریل ۔۔۔۔۔۔‬
‫حیدر کے گرد ے بیس ق نصد یک جراب ہو خکے ہیں اوپر سے اسکے معدے میں کجھ‬
‫زجم ملے ہیں جو م ٹوازن غذا سے تھیک ہوسکتے ہیں مگر حیدر کے گردے اور معدے‬
‫کی جو خالت ہے وہ ابتی تھاری کھایا ہضم نہیں کریابیں گے ادوایات یاپتر نہت گرم‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 181 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ہے جو بتی ہے وہ اپر نہیں کر رہی اسکی اتچ نی تھی کم ہوگتی ہے سو گر ل ٹول تھی‬
‫کم ہوگیا ہے وہ دن یہ دن موت کی طرف خارہا ہے غاشر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫‪22‬اتریل ۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫وہ کمزور الغر جشم لتے بیڈ کروان سے بیک لگانے بیٹھا تھا اسکی خاذب پرکسش‬
‫سحصنت کہیں کھو سی گتی ۔ایکھوں کے بیحے سیاہ خلقے جسک ہوبٹ رجسار کی ہلکی‬
‫ئظر ابتی ہڈیاں وہ میحر اب کمزور ہوگیا تھا ۔وہ مسکرا کر ا بتے والدین کی ئصوپر کو دیکھ‬
‫رہا تھا ۔" حیدر آؤں واک پر خلتے ہیں !"‬
‫“نہیں خاجو تھیڈ لگتی ہے یاہر اب یہ جشم موسمی بیدیلی پرداست نہیں کر سکیا تھا‬
‫۔میں تجین سے امی سے گلہ کریا تھا مجھے آیکی گود ک ٹوں نہیں میسر ہونی وہ مجھے مترا‬
‫جق د بیا خاہتی ہے وہ مجھے یال رہی ہے خال خاؤ گا اب نہاں ابسا کونی نہیں ۔۔۔”‬
‫“حیدر میں کجھ نہیں لگیا ؟" ا ستے بیار سے ائکا ہاتھ تھاما " آپ کے سواہ کونی اور‬
‫کجھ لگیا ہی نہیں خاجو انو کو بیاؤ گا آپ نے ابیا ہر فرض نورا کیا اتھیں آپ پر گلہ‬
‫نہیں ہوگا ۔۔۔"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 182 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫‪ 30‬اتریل ۔۔۔۔۔۔‬
‫اسکی ط نعنت اخایک ہی نہت جراب ہوگتی تھی ۔اسے سابس لیتے میں دسواری ہورہی‬
‫تھی اسلتے گھر پر ہی ا ستے و بپییلنتر پر سقٹ کردیا گیا تھا مگر تھر تھی اسکی خالت‬
‫تھیک نہیں ہورہی تھی ہر اخایک وہ پرسکون ہوگیا ئکل خاموش گہری بیید میں خال گیا‬
‫ہر طرف موت کا سیایا سے جھا گیا " حیدر تھانی ؟"سفیان نے کیدھوں سے یکڑ کر‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ج‬
‫اسے یجھوڑا " حیدر تھانی ا ھیں !!! مگر جواب یہ ایا تھا یہ آیا ۔۔۔۔‬

‫موجودہ دن ۔۔۔‬
‫حیدر کی ئکل نف کا ازالہ نہیں کیا خاسکیا تھا اسے مخسوس ہی نہیں ہورہا تھا اسکی‬
‫کونی جس سہی سے کام تھی کر رہی تھی یا یہ ا ستے کیتی دپر کردی اسکے آبسوں حیخ‬
‫خ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫سب خلق میں ہی دم نوڑ گتے تھے غاشر ضاچب کی آ یں ضنط سے الل ہو کی‬
‫ھ‬
‫نہ ی س س ُ‬
‫تھیں حیدر کے ئعد وہ رویا کی نوبتی خالت یں د کھ کتے ا لتے اتھ کر لے گتے ھے‬
‫ت‬ ‫خ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 183 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫" مم۔۔۔مجھے ۔۔۔۔ا یکے کمرے میں خایا ہے مجھے اتھیں مخسوس کریا ہے !!! ا یکے‬
‫سا متے ضنط سے ہاتھ جوڑنی وہ جود کو قانو میں رکھتے کی کوشش کررہی تھی ۔"آپ‬
‫اسکی ئکل نف کو کٹھی مخسوس نہیں کریابیں گی کر یانی نو اس وقت میں یلہ جھاڑ کر‬
‫یہ خابیں !!"‬
‫“ائکل یلتز !!! اسکی الیخا پر وہ اسے اس کمرے میں لے آنے تھے چہاں حیدر نے‬
‫ا بتے آجری ئکل نف دہ ایام گزارے تھے ۔ہر چتز ئفاست سے پڑی تھی وہی قالین‬
‫چہاں نہلی رات اسے الکر بیخا گیا تھا ۔وہی بیڈ چہاں وہ لییا ج ھت کو گھوریا رہیا تھا‬
‫وہی سابیڈ بییل جشکا دراز تھیس کر ئکلیا تھا وہی خگ گالس جس میں ا ستے یانی‬
‫بیاتھا ا ستے سابیڈ بییل سے فرآن ئکاال نو ئظر جمے جون پر پڑی جس دن وہ نہاں سے‬
‫گتی تھی اس دن اسکے ہاتھ پر جوٹ لگی تھی ہاتھ جھیکتے پر وہ جون بییل پر لگا اور‬
‫وہیں جم گیا ۔اسکی کہاب ٹوں کا کولیکشن آج گیتی آرا نے سچ میں صفدر ل ٹوجی کو کھو‬
‫دیا تھا جستے سب کے دل پر دسیک دی تھی مگر اسکے لتے کسی نے دروازہ نہیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 184 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫کھوال اور وہ موسمی بیدیل ٹوں کی زد میں حیگ ہار گیا ۔فران سیتے سے لگانے وہ تھوٹ‬
‫تھوٹ کر رو دی تھی دل غم سے تھیتے کو اگیا تھا‬
‫ت‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫وہ قالین پر ھی رونے یں صروف ھی اور وہ اسے د کھ رہا تھا " کیا م رویا بید‬
‫م‬
‫کرسکتی ہو مجھے سویا ہے !"‬
‫" یہ دراز تھوڑا تھس کر ئکلیا ہے اوپر اتھاکر ئکالیا پڑیا ہے آ بییدہ حیال رکھتے گا اسلتے‬
‫نہیں کے متری بیید جراب ہوگی اسلتے کہ آیکو جوٹ یہ لگے ۔۔۔۔۔۔اپ تھی نو‬
‫کروبیں یدل رہی ہیں بیید نو آیکو تھی نہیں آرہی ! آئکا یام کیا ہے ! جو خایا خاہیا ہے‬
‫اسے خایا دیں !!‬
‫ہ‬‫ن‬ ‫ی‬ ‫ک‬‫ی‬
‫حیدر ابتی تمام پر محیاح ٹوں نے بسی کے ساتھ ابتی جواہش کی ل کو یچ گیا تھا‬
‫م‬
‫کٹھی کٹھی ہم وابس یلیتے میں نہت وقت لگا د بتے ہیں اور بب یک نہت دپر ہو خکے‬
‫ہونی ہے رو تھے رسٹوں کو میانے میں نہل کریں یہ یہ ہو کہ تھر سیتے سے لگا کر‬
‫رونے کے لتے یادیں رہ خابیں ۔اسکے ہاتھ میں حیدر کا فرآن تھا وہ کالم جستے اسے‬
‫ہر قدم سمجھانے کی کوشش کی تھی ۔ابسو نوتجھ کر ا ستے اسے کھوال ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 185 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫صتر کرو بیسک ہللا کا وغدہ سخا ہے !( سورت الروم ‪) 60‬‬
‫وہ تھر الجھ گتی تھی وغدہ کوبسا وغدہ ا ستے کیا مائگا تھا سوانے اس مسیلے کے خل‬
‫کے بب تھی صتر کا کہا گیا تھا اور اب تھی حیدر کی موت اس مسیلے کا خل نہیں‬
‫ہوسکتی ۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫نونے تھونی خالت میں گھر آنی تھی چہاں سب اسکے می نظر تھی " آیا دونہر سے سام‬
‫ہوگتی آپ اب آ بیں ہیں ہم کب سے اب نظار کررہے تھے !" ایک ئظر ز ب ٹو کو دیکھتے‬
‫کے ئعد ا ستے ابتی ماں کو دیکھا " حیدر کا اب نفال ہوگیا ہے مجھے بیایا نہیں ؟"‬
‫“ہیں !!! ا یکے ا بتے ہاتھوں سے پرین جھوٹ گیا تھا " وہ کب ہوا ؟"وہ تھر الجھ‬
‫گتی تھی " آیکو نہیں بیہ ؟"‬
‫“ہمیں نو نہیں بیہ اور زپتر نو جویلی کے یاس ہی رہیا ہے ا ستے تھی نہیں بیایا گاؤں‬
‫ُ‬
‫میں تھی کسی سے نہیں سیا اب تخارہ و بسے ھی زیدہ ہوکر مردوں کی زیدگی جی رہا تھا‬
‫ت‬

‫اجھا ہی ہوا کہ اسے تخات مل ۔۔۔۔۔۔" رویا نے ئقیتی سے اسے دیکھ رہی تھی جو‬
‫ُ‬
‫نو لتے نو لتے رک گتی " امی میں ب ٹوہ ہوگئ ہوں !"‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 186 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“نو نہلے تھی کوبسی سادی بٹھا رہی تھی نہلے طالق یافیہ کہالنی اب ب ٹوہ کیا فرق پڑیا‬
‫ہے خل جھوڑ میہ ہاتھ دھو میں کھایا لگانی ہوں !" اسے ئقین نہیں آرہا تھا کہ اسکی‬
‫ماں اسکے غم میں شریک ہونے کے لتے بیار نہیں بیگ وہیں جھوڑ کر ا بتے کمرے‬
‫ل‬ ‫ت‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫ب‬
‫میں آکر بید ہوگتی تھی ز ب ٹو اسکے ھے خانے گے نو ا ھوں روک دیا "رو یتے دے اسے‬
‫ل‬
‫چب ر ستے نو بتے ہیں نو رویا آیا ہے !"‬
‫بیڈ پر اویدھے میہ لیتے وہ نوٹ کر رو رہی تھی اسکی رونے کی آواز یاہر یک ارہی تھی‬
‫تح ٹو اور ز ب ٹو دروازہ کھلوایا خا ہتے تھے تھر تھک کر خلے گتے اسے اجس ِ‬
‫اس شرمیدگی‬
‫نےمار دیا تھا " اتم سوری حیدر اتم ربیلی سوری میں ا بتے فرض سے تھاگ گتی آیکی‬
‫موت کی وجہ میں ہوں میں نے آیکو نے بسی بسی ٹوں میں دھکیال میں نے آیکو موت‬
‫کے دہانے پر نہیخایا بین مہیتے میں میں ہمدردی سے جوف اور جوف سے خاہت کا‬
‫یہ سفر آج مترا دل تھاڑ رہا ہے ۔مجھے نہیں بیا مجھے ابیا درد ک ٹوں ہورہا ہے لیکن مترا‬
‫سابس لیتے کا دل نہیں کررہا ہے کیتی اذ بت آپ نے پرداست کی ہم دونوں کو‬
‫ایک ہللا نے کیا تھا میں نو ا یکے آگے شرمسار ہوگتی اتم سوری میں جود کو کٹھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 187 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫معاف نہیں کروں گی میں ساری غمر آیکی ب ٹوہ ین کر گزار دوں گی آ یکے غالؤہ کسی‬
‫کا مجھ پر جق نہیں ہوگا کسی کا نہیں ۔"‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫اداسی کی‪,‬‬
‫کونی نو آجری خد ہو‪!...‬‬
‫کہ جس کے ئعد‪,‬‬
‫ممکن یہ رہے کجھ اور غم سہیا‪!...‬‬
‫یا تھر نوں ہو کہ‪,‬‬
‫غم سہتے کی غادت اس طرح کجھ ہو‪,‬‬
‫کہ سہہ کر تھی‪,‬‬
‫یہ حپیش اپروؤں میں اور یہ ما تھے یہ یل آۓ‪,‬‬
‫سکسیہ ‪ ,‬نو بتے اغصاب پر طاری تھکن یہ ہو‪,‬‬
‫ل ٹوں سے‪ ,‬نے ارادہ 'آہ' یہ ئکلے ‪ ,‬یہ دل ڈونے‪,‬‬
‫کٹھی ہلکی تمی رجسار پر‪ ,‬آیکھوں سے یہ اپرے‪,‬‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 188 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ل ٹوں کو سی لیا خاۓ‪,‬‬
‫تمی کو نی لیا خاۓ‪,‬‬
‫حٹھن میں اور تھکن میں‪,‬‬
‫خاموسی سے جی لیا خاۓ‪...‬‬
‫اداسی کی‪...‬کونی نو آجری خد ہو‪...‬‬
‫ف‬‫م‬ ‫ل‬ ‫ت‬ ‫ل‬ ‫لک‬‫ی‬ ‫گ‬ ‫ہ‬‫ن‬
‫وہ تھی اداسی کی آجری خد پر یچ تی ھی ۔ہوبٹ ل سی تے ھے ۔ا فاظ لوج‬
‫ت‬

‫ہوکر رہ گتے تھے سات دن سات ضدیاں ین گتے تھے وہ ا بتے کمرے یک مخدود‬
‫ت ی‬ ‫ب‬
‫ہوکر رہ گتی تھی ۔آیگن میں تخت پر یٹھی وہ عتر مرانی ئقطے کو گھور رہی ھی ا یں‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫ب بیداری کی گواہ تھیں آیکھوں مے بیحے سیاہ خلقے ریگ تھی زرد ہوگیا تھا ۔یال‬ ‫س ِ‬
‫تھی یکھرے تھے ۔جھی ٹوں کی وجہ سے ز ب ٹو اور تح ٹو کا سارا دن کھیلتے کودنے میں‬
‫ئکل خایا تھا ۔وہ دونوں گھر وابس آنے نو ابتی آیا کو اس خالت میں دیکھ کر سوچ‬
‫میں پڑ گتے ۔تھر خاکر اس سے لنٹ گتے " آیا !! " اسمے مسکرا کر ان دونوں کو‬
‫ی‬
‫دیکھا " آیا آج موسم کییا اجھا ہے یہ خلیں یاہر خلیں ہماری گلی ڈیڈا د یں م ح نت‬
‫ہ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 189 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫کر آنے ہیں !" تح ٹو نے چہک کر بیایا نو ز ب ٹو نے اسے پرے دھکیل دیا " نہیں آیا‬
‫ک‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫ی‬
‫مترا سیانو د یں گی مترے جیسا کونی یں ھ لیا !‬
‫" مجھے نہیں خایا تم دونوں کھیلو ! وہ اتھ کر خانے لگی نو ان دونوں نے اسکا ہاتھ یکڑ‬
‫لیا " نہیں آپ ہمارے ساتھ خلیں گی !! اسکے یہ یہ کرنے کے یاوجود وہ اسے یاہر‬
‫لے آنے تھے چہاں ایک طرف لڑکیاں ا بتے کھیلوں میں مشغول تھیں اور لڑکے‬
‫دوشری طرف گاؤں میں ہر کونی ابیا ابیا کام کررہا تھا کونی بٹم کے درچت کے بیحے‬
‫ک‬ ‫گ‬ ‫ب‬ ‫ک‬ ‫ب‬ ‫ب‬ ‫ُ‬
‫ح‬
‫ت‬
‫فہ نی رہا تھا نو کونی میاکو یس رہا تھا عور یں ٹو یں سے یانی ئکال شر پر ھڑا ر ھے‬
‫خارہی تھیں نو کونی گانے دھونے میں مصروف تھا ت ھتڑ ہر طرف تھی لیکن کسی‬
‫کا اکیال ین کونی دور نہیں کریارہا تھا وہ تھی دیکھ نو تح ٹو اور ز ب ٹو کو رہی تھی مگر حیالوں‬
‫ُ‬
‫میں کہیں اور گم تھی چب اسکی ئظر ایک لڑکے پر پڑی فون میں گھسا ہاتھوں میں‬
‫کجھ سامان یکڑے وہ خارہا تھا اسکی ئظریں دور یک اسکا ئعاقب کرنی رہیں " آیا کیا ہوا‬
‫؟ ز ب ٹو کی آواز پر ا ستے اس خابب ائگلی اتھانی " وہ لڑکا !"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 190 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“وہ نو روز آیا ہے نہاں سے روز گزریا ہے !! ا ستے چترت سے اسے دیکھا " روز تجھلے‬
‫مہیتے تھی آیا رہا ہے ؟"‬
‫“ہاں آیا رہا ہے اسی وقت اور سام کو خال خایا ہے بس تجھلے ئفتےنہیں آیا تھا !!!‬
‫رویا کو سدید چترت ہونی تھی تھر ا ستے ز ب ٹو کو دیکھا " تمہیں نہت چتر ہے اسکی کب‬
‫آیا ہے کب خایا ہے !" اس یات پر وہ گڑپڑا سی گتی " وہ ۔۔۔آنی کھیلتے ئظر پڑ ہی‬
‫خانی ہے !"‬
‫“زیادہ کسی پر نوجہ د بتے کی صرورت نہیں ہے ا بتے کام سے کام رکھا کرو اور پڑی‬
‫ہوگئ ہو گھر سے کم ئکال کرو خلدی وابس آؤ تم دونوں اور پڑ ھتے بیٹھو !" اتھیں بپنیہ‬
‫کرکے وہ وابس گ ھر آگتی تھی ۔وہ الجھ سی گتی تھی اسکی ئظروں میں یار یار وہ لڑکا آرہا‬
‫تھا " اگر حیدر کی ڈ بٹھ ہوگتی ہے نو سفیان روز ک ٹوں آیا ہے کہیں تھر سے کجھ غلط‬
‫ہے !"‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙ ️⚙️⚙️⚙‬
‫ت‬ ‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫ص‬
‫ساری رات وہ ھتی رہی ھی اور آج یح ہی سے ا ستے سوچ رکھا تھا کہ آج اگر‬
‫سفیان آیا نو وہ اس سے یات کرکے رہے گی اسلتے یا ستے کے ئعد ہی وہ یاہر اگتی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 191 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫تھی ۔ک ٹوبیں کے یاس کھڑی وہ می نظر تھی اسکی کہ وہ کب آنے گا ا ستے گھڑی پر‬
‫وقت دیکھا سات نو تج گتے تھے اب یک نو آخایا خا ہتے تھا نہی وقت تھا اسکا تح ٹو اور‬
‫ز ب ٹو بٹھر اور گیید سے کھیلتے اسے دیکھ رہے تھے ز ب ٹو گیید اوپر تھییک کر بٹھر اتھانی‬
‫اور تھر گیید یکڑ لیتی اس غمل کے دوران اسکی ئظر رویا پر ہی تھی اخایک اسکے‬
‫چہرے کے یاپرات یدلے نو ز ب ٹو نے اسکی ئظروں کے ئعاقب میں دیکھا وہاں سفیان‬
‫ارہا تھا " ہانے !! آیا اس سے کجھ نوجھتے نو نہیں لگی !!‬
‫وہ ا بتے دھیان میں فون اسنعمال کریا خارہا تھا " سفیان !! ابتی یام کی ضدا پر ا ستے‬
‫یلٹ کر رویا کو دیکھا نو ما تھے پر یل ا گتے تھے ۔یاگواری سے اسے دیکھ کر آگے پڑھ‬
‫گیا " سفیان روکو متری یات سٹو مجھے یات کرنی ہے ! مگر اسکی رقیار نہلے سے تھی‬
‫زیادہ ہوگتی تھی " تح ٹو زب ٹو یکڑو اسے !!! ا ستے چترت سے رویا کو دیکھا مگر بب یک تح ٹو‬
‫اور ز ب ٹو اسے یکڑ خکے تھے " اے جھوڑو مجھے ! ا ستے گردن گھما کر ز ب ٹو کو دیکھا " تم‬
‫تھر اگتی ہو نہلے جو ہوا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 192 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫“آیا یہ نہت یدتمتز ہے اسے ماریں !!! وہ چترت سے آ یں تھاڑیں ز ب ٹو کو د کھ رہا‬
‫نو جو رویا کو اسے مارنے کا کہہ رہی تھی " سفیان تم ہر روز ک ٹوں آنے ہو حیدر کی نو‬
‫ڈ بٹھ ہوگئ ہے یہ ؟"‬
‫“ہاں ہوگتی ہے اور میں جو مرضی کرنے آؤں سارا گاؤں ائکا تھوڑی ہے کسی اور‬
‫کام سے آیا ہوں !"‬
‫“اور وہ کونی کام تمہیں روز پڑی جویلی میں ہویا ہے ؟"‬
‫“میں پرس ہوں مترا کام ہے لوگوں کی مدد کریا وہی کریا ہوں !" ا بتے یازو ان دونوں‬
‫کی گرقت سے ئکا لتے کی کوشش کررہا تھا مگر ان دونوں نے اسے ا بسے یکڑ رکھا تھا‬
‫جیسے جور ہو ۔اسکی یات رویا کو غلط نہیں لگی تھی اسلتے اسے جھوڑنے کا کہہ کر وہ‬
‫وابس ُمڑ گتی تھی ۔سفیان نے اسکے چہرے پر یدامت دکھ فرب سب دیکھا تھا اسے‬
‫تھی دکھ ہوا تھا مگر حیدر کا دکھ کہیں زیادہ تھا ۔ز ب ٹو نے اسے دھکیل کر جھوڑ دیا تھا‬
‫ا ستے ایک گہری اور کھا خانے والی ئظر سے ز بیا کو دیکھا نو وہ رویا کے بیجھے خلی گتی‬
‫۔ا یکے یکڑنے کی واجہ سے سفیان کے ہاتھوں سے سامان گر گیا تھا وہ اسے اتھانے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 193 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫کے لتے جھکا نو ایک قایل تھی بیحے گری تھی اس پر حیدر کا یام لکھا تھا ۔سفیان‬
‫نے اسے اتھانے کے لتے ہاتھ آگے پڑھایا مگر رویا اسے یکڑ خکی تھی ا ستےقایل کھول‬
‫ی‬ ‫س‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫کر د یں یسٹ رنوربس ل کی یں ا ستے چترت سے فیان کو د کھا جو شرمیدگی‬ ‫ب‬
‫سے شر جھکا گیا ۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫بییل پر پڑی قایل کو عور سے دیکھتے اتھوں نے رویا کو دیکھا جو سوالیہ ئگاہوں سے‬
‫اتھیں دیکھ رہی تھیں سفیان تھی شر جھکانے یاس ہی کھڑا تھا " حیدر زیدہ ہیں !!"‬
‫م ُ‬
‫اتھوں نے قایل سمنٹ کر سفیان کو یکڑانی اور خانے کا اسارہ کردیا گر وہ رکیا خاہیا‬
‫تھا کجھ کہیا خاہیا تھا " ایکو بیہ ہے رویا آنی وہ کیتے دکھی تھے کیتے بٹمار اتھیں سب‬
‫جھوڑ گتے بیا ہے کیتی ئکل نف ہونی تھی مجھے چب میں اتھیں رونے دیکھیا تھا کییا‬
‫دکھ ہویا تھا چب وہ مجھ سے آہتی ئکل نف جھیانے تھے کییا رویا آیا تھا چب میں ا یکے‬
‫جشم سے فظرہ فظرہ جون ئکلیا دیکھیا تھا آپ سب نے طلم کیا ان پر سکنیہ آنی نے‬
‫تھی اور آپ نے تھی آپ حیدر تھانی کے قایل نہیں ہے ہاں وہ مر خکے ہیں آپ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 194 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫دونوں کے لتے چب کونی کسی کو جھوڑنے کا ق نصلہ کریا رسیہ حٹم کریا ہے نو اسکے‬
‫لتے وہ مر ہی حکا ہویا ہے اسلتے آ یکے لتے وہ مر خکے ہیں اور۔۔۔۔‬
‫“سفیان !!! غاشر ضاچب نے سیحیدہ ایداز میں اسے ئکارہ نو وہ یاگواری سے رویا کو‬
‫دیکھیا خال گیا ۔" ائکل آپ نے مجھ سے جھوٹ ک ٹوں نوال ؟"‬
‫ہاں حیدر زیدہ ہے میں نے آپ سے جھوٹ نوال !! اسکے قدم ڈگمگا گتے تھے ۔‬
‫‪30‬مئی ۔۔۔‬
‫حیدر تھانی اتھیں !! مگر وہ رسیابس نہیں دے رہا تھا اسکی ہارٹ ب نٹ تھی لو ہونی‬
‫خارہی تھی " پرس کارڈز الو !! خارج کارڈز اسکے سیتے پر رکھ دنے گتے تھے گو !! وہ‬
‫بستر سے حید اتچ اوپر اتھا تھر ساکن ہوکر گر گیا ۔ڈاکتر فہد نے کارڈز کو آبس میں‬
‫رگڑ کر تھر کوشش کی آجر اسکی سابس وابس آہی گتی تھی ۔وہ لوٹ آیا تھا ۔ایکی‬
‫ایکی سابس ایک ساتھ تخال ہونی تھی ۔اسے آکسیجن ماسک لگا دیا گیا تھا میدی میدی‬
‫ئظروں سے وہ غاشر ضاچب ہو دیکھ رہا تھا چب ا ستے اتھیں یاس آنے کا اسارہ کیا‬
‫۔اس پر جھکے وہ اسکی آواز سیتے کی کوشش کر رہے تھے " مم۔۔۔۔۔میں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 195 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫۔۔۔کک۔۔۔کسی سے ملیا ۔۔۔ملیا نہیں خاہیا جو مترا بپ۔۔۔نو جھے کہہ دتحتے گا مر‬
‫گیا یلتز !!" وہ ا یکے سا متے ہاتھ جوڑ رہا تھا ۔غاشر ضاچب نے اسکے ہاتھ بیحے کتے اور‬
‫ابیات میں شر ہال دیا ۔‬
‫موجودہ دن ۔۔۔۔۔۔۔‬
‫بین مہیتے مہیتے نہلے میں نے آپ سے کہا تھا وہ مر رہا ہے اسے زیدگی طرف وابس‬
‫الیا ہے اور آپ نے ہاتھ جوڑ کر رو کر کہا تھا آپ نہیں کر یابیں گی آپ ساری زیدگی‬
‫ایک ایاہج کی غالمی نہیں کر یابیں گی نو کس میہ سے آپ آج وابس آ بیں ہیں‬
‫۔نہیں رویابشہ آئکا ساتھ نو کیا حیدر پر اب آئکا سایہ تھی نہیں پڑے گا‬
‫اور۔۔۔۔۔یات کرنے کرنے وہ یلتے نو وہاں کونی نہیں تھا ئظر فرش پر پڑی نو‬
‫ب‬
‫گھی ٹوں کے یل جھولی تھیالنے یٹھی تھی " بب ہاتھ جوڑ کر غلحیدگی مایگی تھی آج‬
‫دامن تھیال کر مایگ رہی ہوں چترات ہی سہی حیدر مجھے دے دیں ۔۔۔۔" یہ جرکت‬
‫ا یکے لتے یلکل عتر م ٹوفع تھی “اتم سوری اب میں کجھ نہیں کر سکیا وہ کسی سے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 196 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫کونی ئعلق نہیں رکھ سکیا کجھ مسایل کی وجہ سے آیکی آجری طالق یاچتر کا سکار ہوگتی‬
‫ہے مگر وہ مل خانے گی تھر ائکا اور حیدر کا ئعلق ہمیشہ کے لتے حٹم !!"‬
‫“نہیں ائکل یلتز ابسا مت کریں مجھے رجوع کریا ہے میں یہ رسیہ رکھیا خاہتی ہو مجھے‬
‫متری غلطی کا اجساس ہوگیا ہے یلتز !!" ئفی میں شر ہال کر وہ یاہر کی خابب پڑھی‬
‫چب اسکی یات اتھیں ساکن کر گتی " آپ اللچی ہیں !!" اتھوں نے یلٹ کر اسے‬
‫دیکھا " آپ اللچی ہیں آپ حیدر کی پراپرنی ہڑپ کریا خا ہتے ہیں دبیا کی ئظر میں نو مار‬
‫خکے آپ اسے اور آہسیہ آہسیہ وہ جود مر رہا ہے کسی کو چتر ہونے ئغتر آپ اسکا قیل‬
‫کردیں گے اور تھر آپ اور آیکی بیتی عیاسی کی زن۔۔۔۔‬
‫م‬
‫حیاخ !!!! اسکی یات کمل ہونے سے نہلے ہی اسے ت ھتڑ پڑ حکا تھا ۔ایک نو تھاری‬
‫ہاتھ اوپر سے غصہ اسکے ہوبٹ کا کیارہ ت ھٹ گیا تھا مگر غاشر ضاچب کے آیکھوں‬
‫میں اپرا اسنعال کم نہیں ہوا تھا یلکہ اسکی کالنی تھامے اسے گھسپیتے لگے تھے ۔وہ‬
‫ابیا ہاتھ جھڑانے کی کوشش کر رہی تھی حیدر کے کمرے کا دروازا کھول کر اسے‬
‫زمین پر بیخا گیا تھا ۔وہ زمیں پر گری پڑی تھی یابیدان پر ر کھے پتر یلکل ساکن تھا گود‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 197 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫میں ر کھے ہاتھوں تھی نہلے سے کمزور اور گیدمی ہو گتے تھے ئظر تھوڑی اوپر گتی تھی‬
‫ُ‬
‫وابٹ شرٹ کے اپر بین بنتز کھلے تھے گردن سے ہونے ئظر چہرے پر خا کر رک‬
‫ت ی‬
‫گتی تھی ۔گیدمی کمالیا چہرا ایکھوں کے بیحے سیاہ خلقے چترت سے ھری آ یں یش‬
‫پ‬ ‫ح‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫کرنے ہوبٹ یکھرے یال وہ حیدر تھا ہاں وہ حیدر تھا وہ اسکے قدموں میں گری تھی‬
‫و بسے ہی جیسے اسے جواب میں دکھایا گیا تھا کہا خا کر ح نف نقت کا روپ لیا تھا ا ستے‬
‫بب اسے لگیا تھا کہ وہ غالمی میں دی خارہی ہے مگر آج اسے سمجھ آیا وہ غالمی نو‬
‫س ُ‬
‫اسکی ابتی حتی تھی بیسک ہللا کا وغدہ سخا تھا ا کے پرے کا جساب ھی ہوا تھا اور‬
‫ت‬

‫اسکے صتر کا تھل تھی مال تھا حیدر زیدہ تھا ۔مگر اسے دیکھ کر حیدر کو اجھا نہیں لگا تھا‬
‫" خاجو یہ ؟"‬
‫“کہتی ہے میں اللچی ہوں میں تمہیں مارد بیا خاہیا ہوں بیاو حیدر میں مار رہا ہوں تمہیں‬
‫میں اللچی ہوں مجھے تمہیں روز مرنے دیکھ کر جوسی ہونی ہے ! یاخانے ک ٹوں ایکی‬
‫ی‬ ‫ی‬‫ق‬ ‫ئ‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫آ یں م ہو تی یں ۔حیدر نے نے تی سے رویا کو د کھا جو شرمیدگی سے شر جھکا‬
‫ی‬ ‫ھ‬ ‫گ تھ ط نہ ت‬
‫تی " ا یں الق یں چی آجری ؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 198 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“وکیل کا کار ایکسیڈبٹ ہوا ہے یایگ نونی ہے اسکی شر پر تھی کافی جوٹ لگی ہے‬
‫اسلتے نہیں تھیج یایا اور کجھ دنوں سے وکیلوں کی ہڑیال تھی ہے اسلتے ۔۔۔۔" حیدر‬
‫ھ‬ ‫بیج ک‬
‫کے پتر کو جھونے کے لتے ا ستے ہاتھ پڑھایا نو سفیان نے ویل چنتر ھے یچ دیں‬
‫ی‬

‫حیدر اسے دیکھیا ہی رہ گیا ۔" حیدر یہ رجوع کریا خاہتی ہے تم سے رسیہ حٹم نہیں‬
‫ت‬ ‫ک‬‫ی‬
‫کریا خاہتی !" یہ دوشرا جھ نکا تھا ا ستے رویا کو دیکھا جو اسے د ھی خارہی ھی " ک ٹوں‬
‫؟"‬
‫“ک ٹویکہ میں ۔۔۔۔۔۔میں ۔۔۔۔میں محنت کرنی ہوں آپ سے !!! حیدر حید لمحے‬
‫اسے دیکھیا رہا تھر ہیس دیا " اب ئقین نہیں ہے مجھے ان الفاظ پر سب کھوکھلے ہونے‬
‫ہیں اور اخایک سے کیسے بیہ خل گیا ایکو کہ آپ محنت یا جو تھی ہے مخسوس کرنی‬
‫ہیں مترے لتے ۔۔۔۔"‬
‫“بین مہیتے نہلے میں نے جو ق نصلہ لیا تھا یہ سوچ کر لیا تھا کہ ساید مترے خانے‬
‫کے ئعد آپ پرسکون ہوخابیں متری موجودگی میں آپ کو شرمیدگی ہونی ہے اس سے‬
‫تخات دالنے کے لتے جھوڑا تھا ایکو مگر ا یکے آجری الفاظ کسی رئکارڈیگ کی طرح‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 199 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫مترے کانوں میں گوتحتے تھے مجھے قکر ہونی تھی ایکی مجھے ہمدردی ہونی تھی آپ سے‬
‫تھر آہسیہ آہسیہ آپ مترا جوف بتے لگے مجھے کسی کے گ ھٹ گ ھٹ کر رونے کی‬
‫آوازیں آنے لگی سو حتے نو ایک م نظر آپ میں سمٹ خایا آپ ئظر آنے لگے مجھے اسلتے‬
‫وابس آنی تھی لیکن چب ائکل نے بیایا کہ آیکی ڈ بٹھ ہوگتی ہے مترا دل ت ھٹ رہا تھا‬
‫غم سے سابس تھی نہیں لیا خارہا تھا تھر بیہ خال نہیں مجھے نو آپ سے محنت ہوگتی‬
‫ہے ۔میں ایکو جھوڑیا نہیں خاہتی ۔۔۔۔"‬
‫“خاجو سے میں نے ہی کہاتھا کہ سب کو کہہ دیں میں مر گیا ہوں مجھے کسی سے‬
‫نہیں ملیا تھا !"‬
‫“مجھ سے تھی ! یاخانے کو ایک گلہ سا تھا اس جملے میں جو حیدر کو مخسوس ہوا تھا‬
‫" یہ نو نہیں کہہ کر گتی تھیں کہ وابس تھی آ بیں گی !!"‬
‫“آگتی ہوں یہ یلتز مجھے طالق نہیں خا ہتے میں وابس آیا خاہتی ہوں مجھے متری غلطی‬
‫کا اجساس ہے مجھے مترے فرائض تھی بیا ہیں ہللا یاک تھی نہی خا ہتے ہیں کہ یہ‬
‫رسیہ یہ نونے ک ٹوں وکیل کا ایکسیڈبٹ ہوا ک ٹوں اتھیں دنوں وکیلوں کی ہڑیال ہوگتی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 200 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ہللا کی خکمت میں غفل والوں کے لتے بسابیاں ہیں یلتز مجھے نہیں خایا !!"اسکی‬
‫آبسو اسکی خالت دیکھ کر حیدر کو پرس آیا تھا کونی لوٹ کر آیا تھا اسکے یاس اسکی نے‬
‫خال خالت دیکھ کر تھی محنت کا افرار کررہا تھا ا ستے سوالیہ ئگاہوں سے غاشر ضاچب‬
‫کو دیکھ جو خاموش تھے سفیان تھی الجواب کھڑا تھا " خاجو !"‬
‫“تمہارا ق نصلہ ہےحیدر میں نہیں خاہیا کہ تم یا کونی اور کہے میں نے حیدر کی زیدگی‬
‫بیاہ کردی تمہارا جو تھی ق نصلہ ہو مجھے بیادو !!"‬
‫“مجھے فرق نہیں پڑیا ۔کونی کجھ تھی کہیں مجھے بیہ ہے کہ آپ نے ایک یاپ کا‬
‫فرض بٹھایا ہے اور کسی کو اللچی کہتے والے جود کے یارے میں کیا کہیں گے !"‬
‫“مظلب پرست کم طرف جود غرض نے وافوف !! ان بی ٹوں نے چترت سے اسے‬
‫دیکھا جو یہ الفاظ نول رہی تھی " ہاں میں جود غرض تھی مظلب پرست تھی مجھے معاف‬
‫کردیں ایک موفع نو سب کو ملیا ہے یہ مجھے تھی دے دیں ائکل میں ہاتھ جوڑ کر‬
‫معافی مایگتی ہوں آپ سے یلتز مجھے اجساس ہے مترے الفاظ ایکو کیتی ئکل نف دہ‬
‫لگے ہو یگے مگر میں وہ الفاظ یہ کہتی نو آپ مجھے حیدر کے یاس نہیں النے میں نے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 201 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫بس حیدر کو دیکھتے کے لتے ایکو اکسایا تھا میں تھی خابتی ہوں جو ابسان ا بتے تھییحے‬
‫کے لتے دوشروں کے سا متے ہاتھ جوڑ سکیا ہے الیخا کرسکیا ہے یانی کی طرح بیشہ نہا‬
‫سکیا ہے وہ کیسے اسے مریا دیکھ سکیا ہے اتم سوری ائکل یلتز !!" غاشر ضاچب کے‬
‫ما تھے کے یل کجھ خد یک تھیک ہو گتے تھے " بیاو حیدر کیا ق نصلہ ہے تمہارا ؟" ا ستے‬
‫الیخابیں ئظروں سے حیدر کو دیکھا جو زمین کو گھور رہا تھا " سفیان !" ۔۔۔جی حیدر‬
‫تھانی !وہ گھی ٹوں کے یل اسکے سا متے بیٹھا تھا " تم تھی نو قٹملی ہو تم بیاؤ کیا کرو‬
‫!" ا ستے حفا ئظروں سے رویا کو دیکھا " ا یکے نہن تھاب ٹوں نے نہلے مجھے ک ٹوبیں میں‬
‫ی‬ ‫ق‬ ‫م‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫الیا ل نکایا ھر آج جھے کڑا کر یایدھا اگر یں کجھ غلط نول گیا نو مترا ل کروا دیں گے‬
‫ا یکے ہاتھ سے اسلتے آپ اتھیں ایک موفع دے ہی دیں عیڈوں کی قٹملی سے ہیں‬
‫یہ !!"حیدر نے ہیس کر اسکے شر پر ح نت ماری " خاجو مولوی ضاچب سے رجوع کے‬
‫فواغد و صوائط نوجھ لیں مجھے م نظور ہے ایک آجری موفع دے د بتے ہیں اتھیں !!"‬
‫رویا کے چہرے پر سو واٹ کے یلب جیتی جمک آگتی تھی وہ اسکی خابب پڑھی نو‬
‫ُ‬
‫نہ ٹوں کو موڑ کر ا ستے رخ یدل لیا رویا کے سا متے اسکی بست آگتی تھی ۔وہ بس شرد‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 202 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫آہ تھر کر رہ گتی تھی ۔غاشر ضاچب حیدر کے کمرے سے یاہر آنے نو اتھیں ڈاکتر‬
‫فہد کا فون آیا " نولو فہد !"‬
‫“حیدر کیسا ہے ؟" ۔۔۔۔۔۔۔" جیسا نہلے تھے تم بیاؤ رنوربس کیسی ہیں !‪٫‬‬
‫“ایک گڈ ب ٹوز ہے حیدر کے گردے اتھی یک صرف بیس ق نصد ہی ڈ تمج ہونے ہیں‬
‫تجھلے ایک مہیتے میں اس سے آگے نہیں گتے ۔معدے پر موجود زجموں کی ئعداد‬
‫تھوڑی پڑھ گتی ہے مگر تھیک ہوسکتے ہیں ساید جو میڈبشن اب دے رہے ہیں وہ‬
‫سوٹ کررہی ہیں اسے ‪".‬‬
‫“سکر ہے اور وہ ڈاکتر کا کیا بیا ؟"‬
‫“یار ا ستے مترے ای میلز کا کونی جواب نہیں دیا اتھی یک !"‬
‫“یاکسیان میں کہاں رہیا ہے وہاں سے لے آنے ہیں اسے یا حیدر کو لیخانے ہیں‬
‫!"‬
‫“وہ یاکسیان میں نہیں رہیا وہ امریکہ کے بیسٹ فتزنو تھرابسٹ میں سے ایک ہے‬
‫یدتم اکتر نو مچ موڈی اور پروفیسیل ابسان ہے کام سے زیادہ کجھ بیارا نہیں اسے کہتے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 203 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ہیں سفا ہے اسکے ہاتھوں میں اگر وہ حیدر کو پربٹ کرے نو ساید وہ تھیک ہوخانے‬
‫مگر اتھی یک نو اسکا کونی بیہ نہیں سوسل میڈیا سے نہت دور رہیا ہے وہ بیدا بیا نہیں‬
‫ابتی قٹملی کو تھی کیسے یاتم د بیا ہوگا ۔"‬
‫“اسکی قٹملی یاکسیان میں ہے ؟" ۔۔۔۔۔۔۔" نہیں قٹملی اسکی امریکہ ہی ہے مگر‬
‫اسکی والدہ یاکسیان میں ہے پر اس سے آگے کجھ نہیں بیہ مجھے ہوپ کہ وہ ای‬
‫میلز حیک کرلے ۔" آمین !‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫“یہ کیا مذاق ہے رویا ! وہ ابیا سامان سوٹ کیس میں رکھ رہی تھی اور اسکی ماں‬
‫ی‬ ‫ل‬ ‫گ‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫ب‬
‫آگے ھے ھوم رہی ھی " کیا مذاق امی ا بتے ھر خایا مذاق گیا ہے ا کو ؟"‬
‫" کوبسا گھر تم طالق لے رہی تھی اس سے !!"‬
‫طالق ہونی نو نہیں یہ دو طالفیں ہونی ہیں ہم نے رجوع کا ق نصلہ لیا ہے اور ایکو یاد‬
‫ہے آپ نے کیا کہا تھا کہ نہلے طالق یافیہ کہالنی اب ب ٹوہ نو ستے میں یہ طالق یافیہ‬
‫ہوں یہ ب ٹوہ میں زوجہ ہوں حیدر رضا کی یہ۔مفام ہے مترا مترے صتر کا تھل !!"‬
‫سوٹ کیس بید کرکے ا ستے بیحے رکھا " اور تمہاری نوکری اسکا کیا ؟"‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 204 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“بس امی نہت ہوگتی نوکری اور مترے خانے کے ئعد آپ بین ہی نو لوگ ہیں‬
‫ق نصلوں کی آمدنی آپ کے لتے کافی ہے اور چہاں یک رہی ز ب ٹو کی سادی کی یات‬
‫نو اسکے لتے میں نے اکاوبٹ میں رقم جمع کی ہے اور مترے یام۔ایک زمین تھی نو‬
‫ہے اسکی سادی کی زمہ۔داری ایک نہن صرور بٹھانے گی مگر اتھی ایک ب ٹوی کی‬
‫زمہ داری بٹھانی ہے مجھے ۔۔۔مجھے خانے دیں بیتی کو رحصت کرنے ہیں مجھے تھی‬
‫کردیں میں ساید اس دبیا کی وہ نہلی دلہن ہوں گی جو ابتی ماں کے سا متے ہیس کر‬
‫کہہ رہی ہے مجھے مجھے شسرال رحصت کردیں !! اتھیں کیدھوں سے تھام کر ا ستے‬
‫مسکرا کر کہا نو وہ تھی مصٹوعی سا مسکرا دی ۔ہوگتی بید اے نی اتم مسین !!!‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫قابیلی آج یاسیگ آؤٹ پریڈ ہے اور آج کے ئعد ہم ایک مہیتے کے لتے فری پربیگ‬
‫حٹم یاہو!!! اب نٹ آیاد اکیڈمی سے ذبسان سمنت کتی کیڈٹ ایک ساتھ ئکلے تھے پریک‬
‫سوبس میں ا یکے جشم بسیتے سے شرانور تھے نو لتے سے بسنیہ سکھانے وہ فون میں رویا‬
‫کی ئصوپر دیکھ رہا تھا اور مسکرا رہا تھا اخایک اسکے ہاتھ سے کسی نے فون جھین لیا‬
‫نولیہ وہی تھییک کر وہ اسکے بیجھے تھاگ گیا " مومن فون دے !"‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 205 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“نہلے بیا کون ہے یہ ؟" ذبسان کی رقیار اسے مات دے گتی تھی ا ستے اسکی گردن‬
‫دنوچ کر فون یکڑا " پتری ہونے والی تھاتھی اس ایک مہیتے کی جھی ٹوں میں اسی کا‬
‫اب نظام کریا ہے !" ا ستے مسکرا کر فون کو دیکھا " میں آرہا ہوں رویا !"‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫اسکے وابس آنے پر ااتھیں نو د یکھے کیسے پرسکون ہورہے ہیں جیسے رویا نہیں زیدگی‬
‫کا فرسیہ آرہا ہو تھال جو کام ڈاکتر نہیں کر سکا وہ یہ کرلیں گی !! ستزی کا بتے سہال‬
‫بیگم ابیا غصہ ئکال رہی تھی " لیکن امی اگر حیدر تھیک ہوگیا نو ؟"‬
‫سکنیہ نے ان بین مہیتے میں صرف حیدر کو مرنے دیکھا تھا اسکے فربب خاکر ایک‬
‫لقظ تھی امید کا نہیں کہا تھا اور اب وہ اس سوچ میں تھی کہ اگر رویا حیدر کو تھیک‬
‫کرنے میں کامیاب ہوگتی نو وہ اسکا ہوخانے گا !! نہی سو حتے وہ ابتی ائگلی کاٹ‬
‫ل‬‫ع‬ ‫ئ‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫ھی ھی گر خاموش رہی ھی " ہوخانے نو یں کیا نونے نو حیدر سے ہر ق نوڑ‬
‫دیا یہ نو جسکے ساتھ وہ مرضی رہے !! ائگلی دیا کر جون رو کتے کی کوشش میں ا بتے‬
‫آپ کو اور ئکل نف دے رہی تھی ۔اخایک سہال بیگم اسکے سا متے آکر بیٹھ گتی " اجھا‬
‫وہ جو حیدر کا دوست آیا تھا ذبسان تجھے کیسا لگا !!"‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 206 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“زہر لگا !! تچوت سے کہتی یائف کییگ نورڈ پر تھییک کر خلی گتی ۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫سفیان یہ کھاد نوری ہے رحٹم کھی ٹوں میں لیخا رہا تھا تھول گیا ہے ساہد آج کھاد ڈالتی‬
‫ہے مکتی میں اور یانی تھی ہے رات کا وہ جویلی نہیں آنے گا اسلتے یہ نوری دے آؤ‬
‫اور حیدر کیا کر رہا ہے ؟"‬
‫“حیدر تھانی نو سو گتے ہیں اور یہ میں دے آیا ہوں اجھا وہ آج حیدر تھانی کےساتھ‬
‫م ُ‬
‫ین روکوں یا رویا آنی !"‬
‫“ہاں وہ اخانے گی تم یہ دے آؤ یلکے سونو رویابشہ کو لے آیا اور مٹھانی کا ڈیہ تھی‬
‫بیک کروا لیخایا خالی ہاتھ مت خایا !!" نوری کیدھے پر الد کر وہ کھنت کی خابب خل‬
‫دیا ۔" خاخا رحٹم !! نوری بیحے رکھ کر وہ رحٹم کو آوازیں لگا رہا تھا " سکر ہے سفیان نو‬
‫لے آیا میں تھول گیا تھا !!" اخایک اتھیں دوشری طرف سور اور آہٹ سیانی دی "‬
‫وہاں کیا خاخا !"‬
‫ُ‬
‫“یاغ ہے لگیا ہے تھر تحے گھس گتے ہیں میں دیکھ کر آیا ہوں !" ۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 207 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ُ‬
‫“رکیں چخا میں خایا ہوں ! ہاتھ میں ایک جھونی سی جھڑی یکڑے وہ وہ آگے کی‬
‫خابب پڑھ گیا ۔‬
‫ُ‬
‫“وہ واال جو آم ہے یہ وہ نو مترا !!! درچت کی خابب رخ موڑے وہ اوپر۔اسارے‬
‫کر رہی تھی یافی تحے کمروں میں ہاتھ ر کھے آم یاڑنے میں مصروف تھی ۔سفیان کی‬
‫چب ان پر ئظر پڑی نو صیح واال وافع یاد آگیا ۔خاموسی سے تچوں کو تھگا کر سیتے پر‬
‫س‬ ‫ک‬ ‫ج‬ ‫ب‬
‫ہاتھ ر کھے اسکے ھے ھڑا ہوگیا " نول یہ فرید وہ واال نوڑے گا یہ !!" فیان نے اسکا‬
‫ی‬
‫ُ‬ ‫ی‬
‫کیدھا تھیٹھیایا " کی آ!! ز ب ٹو نے حقت سے یلٹ کر دیکھا نو آ ھیں لی رہ تی ھی‬
‫ت‬ ‫گ‬ ‫کھ‬ ‫ک‬

‫۔چہرے ہر یال کی سیحیدگی لتے وہ اسے گھور رہا تھا " کیا کر رہی تھی نہاں م نع کیا‬
‫تھا یہ اکیلے ئکلتے سے ؟"‬
‫ھ‬ ‫ک‬
‫“وہ ۔۔۔وہ نو فف۔۔۔فرید آم ۔۔۔وہ تھا گتے لگی نو ا ستے یازو سے یچ کر ھر سا متے‬
‫ت‬ ‫ی‬
‫گ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫کھڑی کرلی اور جھڑی سے مارنے لگا جس پر وہ ڈر کر ا یں بید کر تی ھڑی ہوا یں‬
‫م‬ ‫ج‬ ‫ھ‬
‫ی‬ ‫ُ‬
‫ساکن ہوکر رہ گتی تھی شرمے سے لدی آ یں جوف سے لترپز یں لے یں موجود‬
‫م‬ ‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫کاال دھاگہ کسی زنور سے زیادہ مہ نگا لگ رہا تھا ۔جھڑی جودتچود بیحے آگتی تھی اسکا یازو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 208 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫جھوڑنے وہ دور ہوگیا تھا ۔چب کجھ دپر یک کجھ یہ ہوا نو ز ب ٹو نے آ یں ھول کر‬
‫ک‬
‫اسے دیکھا " آم نوڑنے آنی تھی یہ خلو جڑھو درچت پر ! جھڑی سے ڈرایا وہ اگال خکم‬
‫سیا رہا تھا جو ز ب ٹو کے بس سے یاہر تھا " مم۔۔۔مجھے درچت پر جڑھیا نہیں آیا وہ نو‬
‫فرید کو آیاہے !!" ائگلیاں مروڑنے ا ستے جواب دیا ۔" آم نو تم ہی نوڑو گی مجھے تھی‬
‫گ‬ ‫ب‬
‫خا ہتے خلو جڑھو میں مدد کریا ہوں !! وہ دو قدم آگے پڑھا نو وہ ڈر کر ھے ہو تی " سوری‬
‫ج‬‫ی‬
‫میں نے اتھی یک جو تھی آپ کے ساتھ کیا !! وہ رونے لگی تھی ۔" کہا یہ جڑھو‬
‫میں مدد کریا ہوں !! ا ستے حیخ کر کہا تھا نو وہ درچت کی خابب پڑھ گتی بتے میں‬
‫موجود ایک مصٹوط ساخ کو یکڑ کر وہ زمین سے اوپر اتھ گتی تھی ۔سفیان نے اسکے‬
‫ہتروں کے بیحے ہاتھ کر اسے سہارا دیا جس سے وہ ایک بتے پر بیٹھتے میں کامیاب‬
‫ہوگتی " انہہہ واہ!!! میں درچت پر جڑھ گتی مترا جواب نورا ہوگیا !! جوسی میانی وہ‬
‫حیچی نو گرنے لگی " او آرام سے گر خاو گی خلو وہ پڑا واال آم نوڑ کر دو ! ب ٹوں کو ایک‬
‫طرف کرنی ا ستے اجییاط آم نوڑ کر بیحے تھی نکا جسے سفیان نے کیچ کرلیا " ارے واہ اسکا‬
‫ی‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫م‬‫م‬‫ہ‬
‫نو حیدر تھانی کے لتے سیک بیاؤ گا م اب وہ واال جو ھوڑا ھوڑا ب ال اور ہرا ہے !‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 209 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“اجھا یہ واال ۔۔۔۔نہیں نہیں ۔۔۔۔۔۔اجھا وہ واال !! یامزد آم تھی ہاتھ آگیا تھا‬
‫۔ایک کے ئعد ا ستے کیتے ہی آم نوڑ کر بیحے تھییکے تھے حنہیں حیدر نے سمنٹ لیا تھا‬
‫" خلو تھیک ہے نہت سکریہ تمہارا !! آم اکٹھے کرکے وہ جھڑی زمیں پر ماریا خال چب‬
‫وہ حیچی " مجھے بیحے ایار دو !"‬
‫“جودی اپر خاؤ میں نے تھیکہ لیاہے !! وہ اس سے کافی دور آگیا تھا " پر مجھے اپریا‬
‫نہیں آیا !!!"‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫“ہاں نو مجھے کوبسا ک ٹوبیں میں الیا لیکیا ایا تھا میں ھی ل نکا تھا یہ م ھی درچت پر‬
‫لیکی رہو خدا خافظ !!! اسے درچت پر ل نکا جھوڑ وہ خال گیا اور وہ دوہایاں د بتی رہ گتی ۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫ت‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫وہ بیار ہوکر ھی ھی رجوع کے سارے عماالت د کھ لتے گتے ھے ۔غاشر ضاچب‬
‫نے کہا تھا وہ اسے لیتے ابیں گے مگر سام کے خار تج گتے تھے مگر اتھی یک کونی‬
‫نہیں آیا تھا ۔ز ب ٹو درچت سے کود کر پتر میں موچ لیکر گھر آگتی تھی ساجوں سے‬
‫تھیس کر کتڑے تھتے اور امی نے جو جونے مارے وہ الگ اب رونے کے ئعد سو‬
‫گتی تھی ۔وہ تخت پر بیتی مسلسل ہل رہی تھی جسکی وجہ سے سولڈر یک آنے یال‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 210 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫تھی آگے بیجھے ہل رہے تھے جشمہ تھی کھسک کر یاک پر اخایا ہاتھوں میں قید خادر‬
‫میں تھی گہری سلوبیں آگتی تھی ۔سفید سادہ کرنی تخامہ اور شر پر شرخ اتخل ہلکے‬
‫تھولے الل گال گالنی ہوبٹ جشمے کے بیجھے قید درمیانی سیاہ آیکھوں میں اب نظار تھرا‬
‫پڑا تھا وہ جود چتران تھی ابتی نے صتر ک ٹوں ا ستے دل پر ہاتھ رکھا " صتر کرو !! تھر‬
‫اخایک گاڑی کی بیل تچی لمحے کی تھی یاچتر کتے ئغتر وہ گنٹ کی خابب لیکی ‪.‬سفیان‬
‫ہاتھوں میں مٹھانی کا ڈیہ یکڑے دروازے بید کررہا تھا ۔رویا نے مسکرا کر اسے جوش‬
‫آمدید کہا اسے ڈیہ یکڑا کر ا ستے کھوحتی ہونی ئظر نورے گھر پر ڈالی یہ تح ٹو تھا یہ ز ب ٹو‬
‫اسے قکر الجق ہوگتی تھی " بیٹھو سفیان میں خانے النی ہوں !"‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫“نہیں آنی ہمیں خایا ہے حیدر تھانی ا ھتے والے ہو گے ا یں د کھیا ھی ہے آ تی‬
‫ب‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ی‬ ‫ت‬
‫آپ کیسی ہیں اور یافی سب کہاں ہیں ! پڑی ہمت حیانی تھی ا ستے اس سوال کے‬
‫لتے " میں تھیک ہوں تح ٹو ا بتے دوست کے گھر گیا ہے اور ز ب ٹو کے جوٹ لگی ہے‬
‫وہ سو رہی ہے !"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 211 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫“کیا !! جوٹ کہاں کیسے ؟؟؟ وہ اخایک حیخا نو وہ دونوں ایک دوشرے کو د تی رہ‬
‫گتی " مترا مظلب کیسے لگ گتی جوٹ تچی نو نہیں ہے ؟"‬
‫“درچت سے گری ہے آم نوڑنی مجھے نو یہ سمجھ نہیں آرہی یہ کمیخت جڑھ کیسے گتی‬
‫ستڑھی نو جڑھ کر کو تھے پر خانی نہیں درچت پر جڑھ گتی سییایاسی اوپر سے بیا سوٹ‬
‫تھی تھاڑ کر لے آنی بیدرہ سو کا لیکر دیا تھا رپڑھی والے سے لے ابیا مہ نگا تھا اتھی‬
‫دو دفعہ نو نہیا تھا !!! رویا نے حفگی سے ابتی ماں کو دیکھا اور سفیان میہ پر ہاتھ ر کھے‬
‫ابتی ہیسی قانو کر رہا تھا ۔‬
‫“خلیں آنی !! اتھتے ہونے اسکی ئظر دابیں خابب کے کمرے پر پڑی ہوا سے پردہ‬
‫ہیا تھا سونی ز ب ٹو کا چہرا ئظر آیا جشکا میہ تھوڑا سا کھال تھا اسے تھر ہیسی آگتی تھی "‬
‫یاگل !! اسے لیکر وہ جویلی کے لتے ئکل آیا تھا ۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫سام کے سانے گہرے ہو گتے تھے اتھیں جویلی آنے ایک گھنیہ ہوگیا تھا اور یہ وقت‬
‫ب‬
‫اسے سب سے نے کار اور نے صر لگا تھا ۔وہ ڈرابیگ روم میں یٹھی تھی یہ سکنیہ‬
‫یہ خاجی کونی تھی اس سے یات نو دور ملتے تھی نہیں آیا تھا چتر ان سے اسے نوفع‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 212 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫تھی نہیں تھی غاشر ضاچب کا رویہ تھی نہلے جیسا نہیں تھا اس یات کی نوفع تھی‬
‫اسے جو کیا وہ کرنے ئعد کونی تھولوں کا ہار ڈا لتے سے نو رہا حیدر تھی ا بتے کمرے‬
‫میں تھا یاہر سب خانے نی رہے تھے اور ایدر حیدر بید کراؤن سے بیک لگانے کیاب‬
‫م گُ‬
‫پڑ ھتے میں مصروف تھے ۔سفیان تھی ایک طرف بیٹھا فون یں ھسا تھا ۔وہ ب گ‬
‫ی‬
‫ہ‬‫ن‬ ‫م‬ ‫ی‬ ‫ی‬‫پ‬ ‫س‬‫ھ‬ ‫گ‬
‫تی ایدر آنی نو حیدر نے کیاب سے ئظر ہیا کر اسے د کھا وہ اسے جھے ہیتے لے‬
‫والی رویا نو نہیں لگی تھی جو رونی آنی تھی جو دیلی سی تھی اور نہلے سے صخت مید تھی‬
‫ہوگتی تھی آیکھوں پر جشمہ تھی نو لگ گیا تھا اعٹماد تھی پڑھ گیا تھا اور ۔۔۔اور وہ‬
‫مسکرا تھی نو رہی تھی وہ ک ٹوں وہ مسکرا ک ٹوں رہی تھی تھر اخایک حیدر نے ئظر جھکا‬
‫لی" چب تم یادیدوں کی طرح اسے گھورو گے نو وہ طتز سے مسکرانی گی ہی یہ ! یہ‬
‫ا ستے دل میں سوخا تھا خاالیکہ وہ نو اسلتے مسکرانی تھی ک ٹویکہ کے نورا ایک منٹ وہ‬
‫اسکا خاپزہ لییا رہا تھا ۔ اسے دیکھ کر سفیان خاموسی سے کمرے سے خال گیا تھا ۔‬
‫م‬
‫حیدر کی نوری کوشش تھی کہ وہ کیاب کے آجری دو بیج کمل کرہی لے نوجہ کے‬
‫ساتھ مگر ساید رویا کو یہ م نظور نہیں تھا اسلتے کٹھی جوڑی کھ نکا کر نو کٹھی کونی جود‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 213 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫س ُ‬
‫کالمی کر کے اسے م ٹوجہ کرنی اور وہ ہو تھی خایا ۔حیدر کی طرف ا کی بست ھی شر‬
‫ت‬

‫سے پتر یک سفیدی میں ڈھلی کمر پر ہاتھ ر کھے الماری کا خاپزہ لگا رہی تھی ایک طرف‬
‫حیدر کے کتڑے اسکا سامان تھا نو دوشری طرف رنوربس اور میڈبستز کا ابیار خگہ ہی‬
‫ن‬ ‫ُ‬
‫نہیں تھی " ستے ! ہچہ ابیا شریں تھا کہ حیدر ک یچ ھی یں یایا تھا وہ ک یں‬
‫م‬ ‫ُ‬
‫ی‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ی‬ ‫ل‬
‫ک‬‫ی‬
‫ہی گھسا ہوا تھا حیدر !! ا ستے زرا سا اوتخا کہا نو وہ نے یاپر اسے د ھتے لگا "‬
‫وہ۔۔۔الماری میں خگہ نہیں ہے تھوڑی سی بیا لوں ؟"‬
‫“نہلے تھی بیانے کو دی تھی آپ جود ہی جھوڑ گپیں بیا لیں جو آیکی خگہ تھی ! اسکے‬
‫طتز میں واصع حفارت سامل تھی مگر یہ لہحے رونے اسکی ابتی جرید تھی اب وقت نو‬
‫لگیا تھا ۔ا ستے دواب ٹوں کے لگے ابیار کو دیکھا تھر ایک ایک کرکے ساری دوابیاں‬
‫ڈربسیگ کے دراز میں سقٹ کردیں ۔خگہ خالی ہوگتی تھی ا ستے مسکرا کر حیدر کو دیکھا‬
‫" مین نے ابتی خگہ وابس لے لی ! ا ستے شرشری سے ایک ئظر الماری پر ڈالی اور‬
‫خاموش ہوگیا ۔سامان سمپیتے کا واخد کام تھی حٹم ہوگیا تھا اب کیا تھا اسکے یاس‬
‫کرنے کے لتے نو اسلتے ا ستے صوفے پر بیٹھ کر اسے دیکھتے پر اسنفادہ کیا ۔بیڈ کراؤن‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 214 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫سے بیک لگانے وہ کیاب پڑھ رہا تھا یلو شرٹ ہلکی رف داڑھی ماید پڑیا ریگ کمزور سا‬
‫وجود اسکا دل ڈوب گیا تھا اسے دیکھ وہ ابسا نو نہیں تھا چب بین مہیتے نہلے دیکھا نو‬
‫اسے وہ جوئصورت تھا کہ کونی تھی لڑکی اسے یاکر ابتی فشمت پر رسک کرنی مگر رسک‬
‫نو اب تھی ا بتے آپ پر کر رہی تھی وہ اسکی فشمت تھی جسے خدا نے اسکے لتے حیا‬
‫تھا اسکی وابسی یک اسکی زیدگی کی حفاطت کی اخایک اسے حید دن نہلے پڑھی ایک‬
‫آبت یاد آنی‬

‫ہم نے کہا کہ“ تم سب نہاں سے اپر خاؤ ۔ تھر جو متری طرف سے کونی ہدابت‬
‫تمہارے یاس نہیحے ‪ ،‬نو جو لوگ متری اس ہدابت کی پتروی کریں گے ‪ ،‬ان کے‬
‫لتے کسی جوف اور رتج کا موفع یہ ہوگا ۔( سورت ال نفرہ ‪)38‬‬
‫نے ساچیہ ہی اسکی آیکھوں میں تمی آگتی تھی " حیدر آپ جو ابتی زیدگی سے آ بیا پتزار‬
‫ہیں آپ نہیں خا بتے ہللا کو کیتے بیارے ہیں میں نہیں خابتی ہللا کو آیکی کوبسی‬
‫غادت کوبسی خاضنت نہت اجھی لگتی ہے مگر مجھے یہ یات سمجھ نہیں آرہی کہ وہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 215 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ایکو ابتی بٹماری میں رکھ ک ٹوں رہیں ساہد اسلتے کہ ایک جھونی سے آزمابش ایکو زیدگی‬
‫سے یدگمان کر رہی ہے آپ یاامید ہو گتے ہیں اور یاامیدی گیاہ ہے وہ ایکو اس گیاہ‬
‫سے تخایا خا ہتے ہیں ایکو زیدگی کی طرف وابس ال یا خا ہتے اور اسکا وسیلہ میں ہوں‬
‫!دروازے پر دسیک اسکے سوجوں سے یاہر لے آنی تھی ۔سفیان کھانے کی پرے‬
‫یکڑے کھڑا تھا " حیدر تھانی کھایا کھا لیں !!" کیاب سابیڈ پر رکھ کر وہ سیدھا ہویا لگا‬
‫ی‬ ‫ی‬‫ب‬ ‫گ‬ ‫س‬ ‫ت‬ ‫ہ‬‫کُ‬
‫تھا بیڈ سنٹ سے تی ھ ل تی اسکا شر سابیڈ ل سے لگ خایا مگر اس سے‬
‫نہلے رویا نے اسے تھام لیا " حیدر آپ تھیک ہیں ؟" ابیات میں شر ہال کر وہ ر ُخ‬
‫ُ‬
‫ت ھتر گیا ۔سفیان نے کشن رکھ کر اسے کمفربییل کیا " کیا سین تھا حیدر تھانی !!‬
‫حیدر نے سفیان کو دیکھا نو اسکے آیکھوں میں شرارت جمک رہی تھی ۔ا ستے گھور کر‬
‫اسے دیکھا ۔حیدر نے ایک یاگوار ئظر تھیکے سوپ کو دیکھا بین مہیتے سے یہ کھایا کھا‬
‫کھا کر اسکا دل اوب سا گیا تھا مگر اسکے غالوہ وہ کجھ کھا تھی نو نہیں سکیا تھا ۔اسے‬
‫سوپ دے کر سفیان کال ابییڈ کرنے یاہر خال گیا تھا ۔وہ نے سواد سوپ نی رہا‬
‫تھا اور وہ اسے مسکرا کر دیکھ رہی تھی اخایک اسے تھشکا لگ گیا تھا ۔سدید کھابسی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 216 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫س‬ ‫سہ‬ ‫س‬ ‫س‬ ‫گ‬ ‫ّ‬
‫جھڑ تی۔رویا ایک دم ا کی طرف پڑھی ا کی ب نٹ النے ا کی سابس تخال کرنے‬
‫کی کوشش کررہی تھی "حیدر یانی بتے !! مگر جھ نکا سیدید تھا اسلتے اسکا سابس تھو لتے‬
‫لگا تھا ۔وہ مسلسل اسکی بیٹھ تھیٹھیا رہی تھی اسکے گلے پر مساج کررہی تھی ۔کجھ‬
‫ت‬ ‫ک‬‫ی‬
‫دپر ئعد آجر وہ پرسکون ہو گیا لیکن بب یک رویا کی آ یں صرور م ہو تی یں‬
‫ھ‬ ‫گ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬
‫۔سابس تخال ہونے کے ئعد ا ستے رویا کے چہرے کو دیکھا جو قکر اور آبسوں سے الل‬
‫ہورہا تھا لیکن اسکا اگال غمل اسکے لتے نہابت عتر م ٹوفع تھا وہ اسکے گلے لگ گتی‬
‫۔اسکی بست پر ہاتھ یایدھے تھر سے رونے لگی تھی " حیدر آپ تھیک ہیں یہ ؟"‬
‫ا ستے پرمی سے جود سے الگ کیا ا بتے اس غمل پر وہ جود تھی شرمیدہ ہوگتی تھی‬
‫اسے کونی تھی جواب دنے ئغتر ا ستے یلییکٹ پر اویدھا پڑھا سوپ کا یاؤل اتھایا جو‬
‫ساید رویا نے گرا دیا تھا سارا سوپ یلییکٹ پر گر گیا تھا۔" او سوری وہ۔۔۔۔۔۔!‬
‫ا ستے یلییکٹ کو اتھایا خاہا نو حیدر نے اسکا ہاتھ یکڑ لیا " سفیان کرلے گا آپ خابیں‬
‫خاکر کھایا کھابیں !!"اسکا ہاتھ بیجھے کرنے کے ئعد ا ستے یلییکٹ ایار کر سابیڈ کردی‬
‫تھی ۔ " سفیان یہ تھیک کرو اور مترے کتڑے تھی جییج کروا دو !! کجھ سوپ اسکی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 217 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫تھانی پر تھی ِگرا تھا طاہر ہے خال تھی ہوگا مگر ا ستے یہ ئکل نف بیانی تھی یہ بیانی بس‬
‫صتر کا گھوبٹ نی گیا تھا لیکن ایک چتز جو وہ نہیں جھیا یا رہا تھا وہ اسکا پتز ب نفس جو‬
‫بب زیادہ پتز ہوگیا تھا چب رویا اسکے نہابت فربب تھی ۔اس پرمی اس جوسٹو میں کییا‬
‫سکون تھا حید لمحے کے لتے نو سب کجھ تھول گیا تھا اسے نو یہ تھی سیانی نہیں‬
‫دے رہا تھا وہ کیا نوجھ رہی تھی مگر آجر سے جود سے دور کر ہی دیا یہ ا ستے ایک ئظر‬
‫رویا کو دیکھا جو شر جھکانے کھڑی تھی ۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫لنپ یاپ پر جمکتی تحرپر ڈاکتر فہد کے جشمے میں دکھانی دے رہی تھی آیکھوں میں‬
‫اداسی اپر آنی تھی ک ٹویکہ ڈاکتر یدتم اکتر نے اتھی یک میلز نہیں د یکھے تھے اتھوں‬
‫نے غصے سے بییل پر ُمکا مارا " حیک دی ڈتم ایک میلز ڈاکتر !!‬
‫ہوسپییل سے تھکا مایدہ وہ گھر آیا تھا ۔بیس بپیس سال غمر میں وہ امریکہ کے بیسٹ‬
‫فتزنو تھرابسٹ میں سے ایک ین گیا تھا درمیایہ جسامت داڑھی سے تھرا چہرا آیکھوں‬
‫میں سیڈی گالشس جو ا ستے ایار کر گاڑے میں ہی رکھ دنے تھے اوورآل یازو پر‬
‫ڈالے ایک ہاتھ میں سی ٹوتھو سکوپ اور بیگ یکڑے ا ستے یل تخانے نو دروازے یہ‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 218 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫کھال کافی دپر اب نظار کے ئعد ا ستے تھر بیل تخانے اسکا شر درد سے ت ھٹ رہا تھا جسکی‬
‫وجہ سے اکتر رات کو سو تھی نہیں یایا تھا آجر اکیا کر ا ستے بیل پر ائگلی رکھی اور اتھایا‬
‫ی‬ ‫ُ‬
‫کھ‬
‫تھول گیا " آرہی ہوں یدتم !" دروازے لتے پر ا ستے یاگواری سے یازی کو د کھ جو‬
‫گ ھترا گتی تھی " تمہارے کان کب جراب ہونے ؟"‬
‫“وہ۔۔۔وہ یدتم سازمان کو ۔۔۔۔سازمان کو کھایا کھال رہی تھی نو اسلتے !!!‬
‫“نو تھول خاؤ کہ ایک غدد سوہر تھی ہے جو یاہر ہے اسے گھر آیا نہاں کونی دریان‬
‫ُ‬
‫نہیں جو دروازے کھولے گا خدارا ا بتے کان کھلے رکھا کرو !!! بیگ اور آوور آل صوفے‬
‫پر تھییکتے وہ اس پر حیخا جو شرمیدگی سے شر جھکانے کھڑی تھی چب یکڑ کر اسے‬
‫یانی یکڑایا " ماما !!" اسے گالس یکڑا کر وہ سازمان کی طرف آگتی بیجھے یدتم نے یانی‬
‫بیا یا نہیں کونی بیہ نہیں اسے دیکھ کر ا ستے یلٹ کر دیکھا نو وہ وہاں نہیں تھا ۔وہ‬
‫کمرے میں جونے سمنت ہی گر گیا تھا اسکا شر درد کی ابنہا پر تھا ۔ابتی کیپی ٹوں کو‬
‫مسلتے وہ کجھ سکون کریا خاہیا تھا چب تھوڑی دپر ئعد اسے الؤتچ سے آوازیں آنے‬
‫لگی سور کھکھالہٹ !! اسکے ما تھے پر یل آ گتے تھے کجھ دپر پرداست کرنے کے ئعد‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 219 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫وہ غصے میں تھیکیا یاہر آیا نو سازمان ڈر کر یازی کے بیجھے ج ھپ گیا " اسکے سونے‬
‫ت‬ ‫ت ی ُ‬
‫کا وقت نہیں ہوا ا ھی ک الوں اسے اور ھے ھی سونے دو !!! وہ دروازہ بید‬
‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫کرنے واال تھا چب وہ نولی " کھایا !"‬
‫“تھوک نہیں ہے !! دوشری آواز دروازے کے بید ہونے کی ہی آنی تھی ۔" ماما‬
‫ٹ‬ ‫ی‬‫ی س م ب‬
‫یایا غصے ک ٹوں کرنے لگے ہیں ؟" وہ گھی ٹوں کے ل ا کے سا تے ھی " ٹویکہ یایا‬
‫ک‬
‫س خ م ی ُ‬
‫س‬
‫کام سے آنے ہیں اور تھک گتے ا لتے لو او یں ا کو ال دوں !!" اسے گود یں‬
‫م‬
‫ُ‬
‫اتھا کر وہ یدتم کے ساتھ والے کمرے میں خلی گتی تھی ۔اسے النے کے عد وہ‬
‫ئ‬ ‫س‬
‫دھترے سے دروازہ کھولتی کمرے میں آنی وہ اویدھے میں بیڈ پر لییا سو رہا تھا جونے‬
‫تھی نہیں ایارے تھے وہ گہری بیید میں تھا اسکے ہتروں کی طرف آکر ا ستے اسکے‬
‫جونے ایارے اسکے ہاتھ سے گھڑی ایار کر بییل پر رکھی اسکی بی نٹ کی یاکٹ سے‬
‫فون ئکال کر خارج پر لگایا اسے کیدھوں سے یکڑ کر سیدھا کیا اسکا سارا چہرا بسیتے‬
‫سے تھرا تھا اسے ضاف کرنے کے ئعد اسکے ما تھے پر یام لگانی اسے کمفرپر اوڑھا کر‬
‫اسکے شرہانے بیٹھ گتی اسکے یالوں میں ہاتھ ت ھترنے لگی " میں خابتی ہوں آپ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 220 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫مترے سازمان کے ق ٹوجر کو لیکر نہت سیسنتر ہیں اور مجھ سے غصہ سے اسلتے ر ہتے‬
‫ہیں ک ٹویکہ میں ایکو وقت نہیں دے یانی لیکن میں کیا کرو سازمان نہت جھویا اسے‬
‫ہر یل متری صرورت ہے اور ۔۔۔۔۔۔۔اخایک اسے رونے کی آواز آنی تھی اسے‬
‫و بسے ہی جھوڑ کر وہ تھاگ کر دوشرے کمرے میں خلی گتی تھی " اور متری‬
‫صرورت کا کیا یازی مجھے تھی تمہاری صرورت ہے!!" بیدار نو وہ بٹھی ہوگیا تھا چب‬
‫وہ اسے سیدھا لییانے کی کوشش کر رہی تھی ۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫سفیان خال گیا تھا وہ دونوں کمرے میں اکیلے تھے ۔سفیان خانے ہونے اسے لییا گیا‬
‫تھا ہمیشہ کی طرح اسے لیتے بیید یہ آنے یک ج ھت کو گھوریا تھا جو وہ کر رہا تھا مگر‬
‫کیا بیید صرف حیدر سے روتھی تھی دوشری خابب کسی اور کی رات تھی کروبیں ید لتے‬
‫ئکل رہی تھی ۔وہ تھی اسی ج ھت کو گھور رہی تھی دونوں کے حیاالت ایک دوشرے‬
‫کے ہی مظلق تھے مگر کونی تھی اظہار کا روادار نہیں تھا ۔حیدر اتھی تھی س لمحے‬
‫کے فسو میں تھا ۔اسے اتھی تھی ئقین نہیں آرہا تھا کہ رویابشہ وابس آگتی ہے وہ‬
‫لڑکی جو ہاتھ جوڑ کر طالق مایگ کر گتی تھی وہ رجوع کرنے کے لتے مان کیسی گتی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 221 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫اور متری ابسی خالت دیکھتے کے ئعد تھی وہ مترے ساتھ رہیا خاہتی ہے متری کنتر‬
‫کر رہی تھی !"‬
‫“حیدر میں ایکو کو کیسے سمجھاؤں کے میں صرف آپ کے لتے وابس آنی ہوں میں‬
‫خدا کے ق نصلے کو نہیں ئکار سکتی ابتی ہمت ابتی اوقات نہیں ہے متری جو متری‬
‫فشمت تھی میں نے دل سے ق ٹول کی ہے میں نے دل سے ق ٹول کیا ہے ایکو حیدر‬
‫اور ابساہلل وہ دن خلدی آ خانے جس دن آپ مجھے سب کے سا متے رویابشہ حیدر رضا‬
‫کہیں گے !"ا ستے مسکرا کر اسکی خابب کروٹ لی نو وہ ا بتے کیدھے دیا رہا تھا " کیا‬
‫ہوا حیدر درد ہورہا ہے ؟" دو بیہ تھیک کرنی وہ اسکی یاس آگتی " ین۔۔۔نہیں میں‬
‫تھیک ہوں ! ا ستے فورآ ہاتھ ہیا لتے تھے " حیدر ایک یات کہوں ؟" ا ستے سوالیہ‬
‫ئگاہوں سے اسے دیکھا " آپ نے سچ میں مجھے معاف کردیا ہے یہ ؟"‬
‫گہرا سابس لیکر وہ اس پر سے ئظریں ہیا حکا تھا " یاراضگی غصہ گلہ سکابت وہاں ہونی‬
‫ہے چہاں کونی رسیہ ہو ئغتر رسٹوں کے ا بسے جق حیایا فصول ہویا ہے ۔۔۔"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 222 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“آ یکے اور مترے درمیاں کونی رسیہ نہیں ہے ؟؟ ا ستے پڑپ کر اسکی یات کانی‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ک‬‫ی‬
‫" جوحٹم ہونے کی قاگار پر تھا د یں آپ تی ھی ا تی مرضی سے یں اور آنی ھی‬
‫ھ‬ ‫ب‬ ‫گ‬ ‫ھ‬
‫ابتی مرضی سے ہیں میں نے بب تھی آیکی جواہش کا اچترام کیا تھا اور آج تھی آیکی‬
‫جواہش کا ہی اچترام کیا ہے لیکن جو پرمی بب مترے دل میں آپ کے لتے آرہی‬
‫تھی وہ شرے سے حٹم ہوگتی ہے اب مجھے کونی فرق نہیں پڑیا کہ آہ !!! اخایک‬
‫سے گردن میں ئکل نف پڑھ گتی گردن پر ہاتھ ر کھے اتھتی تھیسوں کو روکیا خاہیا "‬
‫حیدر کیا ہوا ؟ وہ دو قدم اسکی خابب پڑھی تھی ا ستے روک دیا ایک ہی نوزبش میں بین‬
‫گھیتے سے موجود گردن تھک کر درد کریا شروع ہوگتی تھی اسے ئکل نف ہورہی تھی اور‬
‫اس سے زیادہ اسے ا بسے دیکھ کر رویا کو ہورہی تھی اسلتے اسکی یاراضگی کی پروا کتے‬
‫ئغتر وہ اسکے فربب خلی ۔ابتی نوری ہمت لگا کر ا ستے اسے اوپر اتھایا کراؤن سے اسکی‬
‫بیک لگانی وہ اتھی یک گردن دیا رہا تھا " حیدر زیادہ درد ہو رہا ہے ! یاخا ہتے ہونے‬
‫تھی ا ستے ہاں میں شر ہال دیا ا ستے دراز کھ نگا لتے شروع کتے نو اسے بین ریل نفیگ‬
‫حیل مل ہی گتی ۔بیڈ پر ایک سابیڈ اسکے فربب بیٹھ کر ا ستے پرمی سے حیل لگا کر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 223 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫مساج کریا شروع کردی وہ حید لمحے نو منہوت اسے دیکھیا رہا جو ابیا کام کرنے میں‬
‫مشغول تھی حیل کی تھیڈی یاپتر گردن میں ایدر یک دھیستی خارہی تھی ۔بیا یلک‬
‫جھیکے اسکا قکر مید چہرا دیکھ رہا تھا آیکھوں پر موجود جشمے میں اسے دھیدال دھیدال ابیا‬
‫غکس ئظر آرہا تھا " رویابشہ لہچہ ابیا دھٹما تھا کہ جیسے وہ اسکا یام ابتی زیان سے ادا کریا‬
‫خاہیا ہوں مگر رویا کو سیانی دے گیا تھا ا ستے سوالیہ ئگاہوں سے اسے دیکھا " مجھے‬
‫رابیں اکیلے گزارنے کی غادت ہے متری زیدگی میں وہ خاید ین کر مت آؤ جو حید‬
‫ُ‬
‫روسن رانوں کے ئعد گ ھپ ایدھترے میں جھوڑ خایا ہے مجھے متری ئکل نف اب ٹوں سے‬
‫ب‬
‫زیادہ غزپز ہے ا بتے سب کجھ کے یاوجود ا ستے مجھے جھوڑا نہیں ہے ِجمٹ کر یٹھی‬
‫ہے اسے ج ھتڑنے کی کوشش یہ کرو وریہ جیسے میں بیید سے غاری رابیں گزرنوں‬
‫ہوں یہ تمہیں تھی ابیا غادی بیا لیں گے تمہارے مرہم کی غادت ہوخانے گی اتھیں‬
‫اور مجھے فرق نہیں پڑیا ۔۔۔یات کرنے کرنے ! آہسیہ سے اسکا ہاتھ گردن سے ہیا‬
‫ی‬ ‫ُ‬
‫کر رخ ت ھتر گیا ۔" وہ نے ئقیتی سے اسے د تی رہ تی ھی جو اسے د ھتے سے ھی‬
‫ت‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 224 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ب‬ ‫ہ‬ ‫ب‬ ‫م‬‫ک‬‫ب م‬
‫گرپز کر رہا تھا " ادھوری یا یں ل زیدگی پریاد کرد تی یں ا تی یات نوری کریں حیدر‬
‫ایکو کونی فرق نہیں پڑیا کہ ؟؟؟‬
‫م‬
‫“کونی مترے کییا فربب آکر گیا !!! بیا اسے د یکھے ا ستے یات ل کردی ھی "‬
‫ت‬ ‫م‬‫ک‬
‫فربب نو آنے ہی نہیں حیدر اتھی نو دن ِوار جین جیسی دوریاں خایل ہیں ۔میں ا یکے‬
‫فربب آیا خاہتی ہوں نہت فربب کہ فرب ٹوں سے آگے ئکل خایا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔ا ستے‬
‫چترت سے اسے دیکھا جو مسکرا رہی تھی اور تھر کجھ کہتے کے لتے لب ہال رہی تھی "‬
‫ُ‬ ‫ک‬ ‫ک‬ ‫ک‬ ‫ک‬
‫ک‬ ‫ل‬ ‫ی‬ ‫ٹ‬ ‫ٹ‬ ‫ت‬
‫ھی ھی ٹوں کی فربت ھی یاکافی ہوخانی ہے اور ھی ھی ا ک مچہ ل‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫گ‬ ‫ٹ‬ ‫ٹ‬

‫کابیات ین خایا ہے اور وہ لمچہ ہویا ہے چب آئکا ہمشفر ا یکے ساتھ ہو اسکے میہ سے‬
‫ئکلتے والے نہلے جرف سے لیکر دماغ کے حیاالت کے آجری ئقطے یک صرف آئکا جق‬
‫ہو وہ سابس تھی لے نو آ یکے ساتھ جیتے کے لتے اسکی آیکھوں میں جو ایک غکس ہو‬
‫وہ صرف آئکا ہو اسکے چہرے پر جو سکون ہے وہ ایکو دیکھ کر آنے اسکی مسکراہٹ کا‬
‫راز آپ ہوں وہ وقت روکیا خاہے نو سکو ن طویل کرنے کے لتے اور اس وقت میں‬
‫ہم فرب ٹوں سے آگے ئکل خابیں نہت آگے اور مجھے وہ لمچہ خا ہتے صرف آپ سے حیدر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 225 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ی‬
‫!!! ا ستے محنت سے اسکا ہاتھ یکڑیا خاہا جو ا ستے بیجھے کرلیا ۔وہ بس اسے د تی رہ تی‬
‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫صیح ہی سے حیدر کے کمرے میں مجمع لگا تھا ڈاکتر فہد و ئکلی حیک اپ کے لتے انے‬
‫س‬ ‫س‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫تھے ۔وہ یاہر ھی حیدر کا ڈابٹ خارٹ ریڈ کررہی ھی چب کنیہ ا کے یاس آنی "‬
‫تم ابتی نے وافوف کیسے ہوسکتی ہو رویابشہ اکمل خان ابتی ساری زیدگی ایک ا بسے‬
‫ابسان کے ساتھ جوڑ لی جو حید دن میں مرنے واال ہے مجھے دیکھو تم سے نہلے وہ مترا‬
‫میگنتر تھا پر میں نے ائکار کردیا ک ٹویکہ میں ابتی نے وافوف نہیں ہوں کہ ساری‬
‫زیدگی ایک ایاہج کی التھی ین کر گزار دوں تم پر پرس آیا ہے مجھے !!! ا ستے مسکرا کر‬
‫سکنیہ کو دیکھا " سہی کیا تم نے تم ابتی نے وافوف نہیں کہ ساری غمر ایک ایاہج‬
‫کی التھی ین کر گزار دوں تم مہا نے وافوف ہو کہ تم نے ا بسے ابسان کو کھو دیا جو‬
‫ُ‬ ‫س‬‫ت ُ‬
‫تمہاری سابسوں کی آواز سن کر بیا سکیا ہے م کھ میں ہو یا دکھ میں اور ہاں نہت‬
‫ہ‬‫ن‬ ‫ض‬ ‫ہ‬ ‫ُ‬
‫اجھا کیا ان سے ئکاح کے لتے ائکار کرکے ک ٹویکہ ستر جوار تحے گوست م یں‬
‫کرسکتے ۔" خارٹ یکڑے وہ اتھ گتی تھر اخایک ُمڑی " اور ہاں آ بییدہ حیدر کے یارے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 226 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫میں ا بسے الفاظ اسنعمال کرنے سے گرپز کرنے گا ساید آ بییدہ پرداست یہ ہوں !‬
‫اسکا میہ نوڑ کر گتی تھی اب رویابشہ نے نولیا سیکھ لیا تھا ۔ سکنیہ کے نو شر پر یانی‬
‫گر گیا تھا وہ اسے گم سم ڈرنوک معصوم سمجھ رہی تھی اسے دیایا آسان لگ رہا تھا مگر‬
‫وہ نو اسے دیانے کی بیاری میں تھی ۔‬
‫حیدر کے لتے سوپ بیا کر وہ کمرے میں خارہی تھی چب غاشر ضاچب اور ڈاکتر فہد‬
‫کی یابیں ستی " ئقصان نہیں پڑھا نو کجھ تھیک تھی نو نہیں ہوا پراگربس ہے ہی‬
‫نہیں کونی تھی اسکے جوابپیس درد کرنے لگے طاہر سارا دن بستر پر گھی ٹوں گھی ٹوں‬
‫یک ایک ہی نوزبشن میں تھک خانے ہیں۔"‬
‫“ڈاکتر کا کونی جواب آیا ! غاشر ضاچب اور فہد قکر مید ہو گتے تھے " نہیں ای میلز‬
‫حیک نہیں کر رہا اور پرسیل تمتر وہ سنتر نہیں کریا ہوسپییل والے پراب ٹوبسی یالیسی‬
‫کے تخت کجھ نہیں بیانے اب نو ایک ہی امید ہے ڈاکتر یدتم اکتر اگر وہ مان خابیں‬
‫نو لیکن بیہ ہے یہ امریکن ڈاکتر ہے تحرے تھی دکھانے گا !"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 227 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“امریکن ڈاکتر !!! رویا نے زپ ِر لب دوہرایا " مترا بییا امریکہ میں ابتی قٹملی کے ساتھ‬
‫سییل ہے فتزنو تھرابسٹ ہے ! اسے آسیہ بیگم کی یات یاد آنی تھی " سوری‬
‫کو بسےامریکن ڈاکتر ہیں ؟ ڈاکتر فہد اور غاشر ضاچب نے ایک ساتھ اسے دیکھا " ڈاکتر‬
‫یدتم اکتر ہیں ! ابیا سا جواب دے کر وہ خلے گتے تھے ۔‬
‫سوپ لتے وہ کمرے میں آنی سفیان کو سوپ یکڑا کر فون پر کال مالنی یاہر اگتی "‬
‫ب‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ل‬‫س غ‬
‫ا الم م آ تی !"‬
‫ی‬‫ک‬ ‫س‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ل‬‫غ‬
‫“وا م ال الم رویا سی ہو بییا حیدر کیسا ہے ؟"‬
‫“جی الجمدہللا آ بتی مجھے آیکی تھوڑی مدد خا ہتے تھے آپ نے کہا تھا ا یکے بیتے امریکہ‬
‫میں فتزنو تھرابسٹ ہیں امریکن ڈاکترز کو تھی خا بتے ہو یگے کونی ڈاکتر یدتم اکتر ہے‬
‫وہ حیدر کا غالج کرسکتے ہیں اگر آپ ا بتے بیتے سے کہیں ہماری تھوڑی ہیلپ‬
‫کردیں یلتز !!!‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 228 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ہاہا یدتم اکتر ہی نو مترا بییا ہے اور ک ٹوں نہیں میں آج ہی اسے فون کرنی ہوں تم‬
‫قکر یہ کرو اگر حیدر کو سفا مترے بیتے کے ہاتھوں ہی ملتی ہے نو تھیک ہے مجھے‬
‫نہت جوسی ہوگی میں یات کرنی ہوں !‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫“تم سے کونی تھی کام ڈھیگ سے ہوسکیا ہے یازی چب دیکھو تمہیں ائگلی رکھ کربیایا‬
‫پڑیا یہ تھی کریا ہے کل تم نے مترا لنپ یاپ کتڑوں کے ساتھ الماری میں رکھ دیا‬
‫آج متری گھڑی رکھ کر تھول گتی تمہارا دماغ لگا کہاں رہیا ہے ‪".‬‬
‫“یدتم کل میں کتڑے رکھ رہی تھی نو سازمان ساب نکل سے گر گیا خلدی خلدی میں‬
‫لنپ یاپ تھی کتڑوں کے ساتھ اتھا لیا اور آج میں نے سچ میں گھڑی ڈربسیگ پر‬
‫ی‬‫ب ب‬
‫رکھی تھی بیہ نہیں کہاں خلی گتی ! وہ یحے ھی ڈربس گ کے یحے ہاتھ سے ٹول‬
‫ب‬ ‫ب‬ ‫ی‬ ‫ٹ‬
‫ی‬ ‫س غ‬ ‫ی‬
‫رہی تھی ۔اسے حقت سے د تے ید م نے تحیا فون اتھایا " ا الم م امی !! ان‬
‫ک‬ ‫ل‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬
‫ت‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫ب‬
‫سے یات کریا وہ یاہر ئکل گیا۔ ۔ ھے آ ھوں سے آبسو فرش پر گرنے گے ھے "‬
‫ل‬
‫یدتم آپ ا بسے نو نہیں تھے ابیا غصہ نو آپ نے بب تھی نہیں کیا تھا چب مجھ‬
‫سے ا یکے میڈئکل کے فسٹ کیس کے قابیل جراب ہونی تھی وہ آیکی زیدگی اور‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 229 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫میڈئکل ہستری کا نہال کیس تھا جو آپ نے بیسنٹ کی ہستری ریڈ کتے ئغتر پربٹ‬
‫کیا تھا آئکا البسیس یک کپیسل ہونے واال تھا مگر آپ نے مجھے ایک جرف نہیں کہا‬
‫اور اب جھونی جھونی یانوں پر ِجڑنے لگے ہیں !! اخایک اسکے ہاتھ کو کجھ مخسوس ہوا‬
‫وہ گھڑی تھی جو اسی کا ہاتھ لگتے سے سابیڈ بییل سے بیحے گری تھی ۔گھڑی اتھانے‬
‫م‬
‫وہ یاہر اگتی بییل پر بیٹھا وہ فون کان اور کیدھے کے بیچ ائکانے پریڈ پر ھن لگا رہا‬
‫ک‬
‫تھا " جی ۔۔جی امی آپ نے بیایا تھا مجھے رویابشہ کے یارے میں وہ آیکی بین گیسٹ‬
‫نہت افسوس ہوا اسکے میاں کا سن کر !!"‬
‫“ہاں اور اسے بیہ خال ہے تمہارے یارے میں ا ستے مجھ سے مدد مایگی ہے تم حیدر‬
‫کا کیس لےلو !"‬
‫“امی دراضل احکل سیڈنول تھوڑا ئف خارہا ہے یاتم نہیں مل یایا میں نے بین‬
‫مہیتے سے ابتی اتملتز یک حیک نہیں کی ہیں اور اب تھی نہی خال ایکچولی کار‬
‫ایکسیڈبٹ کی ابسو پڑھتی خارہی ہے نو اسلتے ہوسپییل میں کیسز نہت ہیں !"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 230 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“یدتم وہ تچی مجھے غروج جیتی بیاری ہے تمہیں یہ کیس لییا ہوگا مترا خکم سمجھ لو‬
‫!" ا ستے گہرا سابس لیکر فون کی خگہ بیدیل کی نوسٹ سازمان کے میہ کے ساتھ‬
‫لگایا جسے دیکھ کر یازی کے ہوب ٹوں پر مسکراہٹ آگتی تھی پراتھا بیانی وہ اتھیں دیکھتے‬
‫م‬ ‫ھ‬ ‫ت‬
‫لگی " تھیک ہے امی ائکا کپییکٹ تمتر یج دیں یں فری ہوکر ان سے یات کرلوں‬
‫گا ! ا ستے فون اتھی رکھا ہی تھا کہ یازی کے حیحتے کی آواز آنی وہ اسکی خابب تھاگا "‬
‫دکھاؤ مجھے !! بیل کے جھپیتے اسکی یازو پر گر خکے تھے ۔ا ستے رومال ئکال کر بیل‬
‫ضاف کیا " کونی کام نو ڈھیگ سے کرلو !! وہ اسی پر حیحتے لگا تھا " دھیان کہاں تھا‬
‫؟"‬
‫“وہ ۔۔۔سازمان کو ‪!!!!!.......‬‬
‫“قارگوڈ سیک سازمان یہ سازمان وہ ۔۔۔۔۔۔۔تم سے ایک تچہ نہیں سمٹھاال خایا اب‬
‫نو مجھے لگتے لگا ہے کہ میں ایک نہیں دو دو تحے سیٹھال رہا ہوں چب دیکھو اسے‬
‫دیکھتے تم جود کو ئقصان نہیخا لیتی ہو آج ہاتھ خالیا ہے کل جود خل خاو گی !! اسکا‬
‫ہاتھ جھیک کر بییل سے بیگ اتھایا وہ خال گیا تھا ۔اور وی ہمیشہ کی طرح افسردہ سا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 231 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫چہرا لتے سازمان میں مصروف ہوگتی تھی اسے کھالنے سازمان اسے عور سے دیکھ رہا‬
‫تھا " ماما نو رو رہی ہیں یایا گیدے ہیں !"‬
‫“نہیں ستزی ابسا نہیں نو لتے یایا نہت ا جھے ہیں ماما یایا کو بیگ کرنی ہیں نو وہ مجھے‬
‫ڈا بیتے جیسے میں ایکو ڈابیتی ہوں تھر آ بییدہ ابسا نہیں نولیا آج یایا آ بیں گے یہ نو آپ‬
‫ایکو نہت سارا بیار کر یا یاریاں کریا وہ تھیک ہو خابیں گے !!" اور وہ نوسٹ یکڑے‬
‫️⚙️️⚙️️⚙️‬ ‫ابیات میں شر ہال رہا‬
‫رویابشہ کمرے میں آنی نو حیدر ظہر کی تماز پڑھ رہا تھا وہ نہلی یار کسی کو بستر پر بیٹھ‬
‫کر تماز پڑ ھتے دیکھ رہی تھا ساید مح ٹوری کی صورت میں تماز دیکھ رہی تھی تماز پڑ ھتے‬
‫اسکے چہرے کی سیحیدگی معصومنت اسے منہوت کرگیا تھا ا ستے سالم تھتر کر دغا میں‬
‫ہاتھ اتھانے نو رویا کو اخایک کجھ یاد آیا وہ اسکی تماز حٹم ہونے کا اب نظار کرنے لگی‬
‫دونوں ہاتھ چہرے پر ت ھترنے کے ئعد وہ اسکی خابب م ٹوجہ ہوا جو مسکرا کر کھڑکی‬
‫سے یاہر دیکھ رہی تھی کھڑکی سے آنی دھوپ کی وجہ سے اسکا سایہ سا متے دنوار پر پڑ‬
‫رہا تھا جو حیدر کی طرف ُمڑویا خارہا تھا " حیدر ! اسکی آواز پر سایہ کو جھوڑ کر وہ اسے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 232 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫دیکھتے لگا " آپ آج تھی دغا میں موت ہی ما یگتے ہیں ؟"ا ستے کونی جواب یہ د بتے‬
‫پر ہی ائفاق کیا اور کیاب کھول کر بیٹھ گیا " میں نے نوجھا آپ آج تھی دغا وہی‬
‫ما یگتے ہیں ا بتے یاامید ک ٹوں ہیں آپ بیابیں حیدر آپ نے بب تھی کونی جواب نہیں‬
‫دیا تھا اور آج تھی آپ خاموش ہیں نولیں مجھے ک ٹوں یا امید ہیں مانوس ہیں آپ ا بتے‬
‫۔۔۔۔‬
‫“کس چتز سے امید لگاؤں میں !!! وہ ایکدم حیخ پڑا تھا دراز سے رنوربس ئکال کر اسکے‬
‫م‬ ‫ل‬ ‫م‬
‫آگے یں " ان رنوربس سے امید لگاؤں جن یں ضاف ضاف کھا ہے یں مر‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ت‬

‫رہا ہوں !! یا ان ساکن پتروں سے امید لگاؤں کہ ایک دن اخایک ان میں جرکت‬
‫ہونے لگے گی یا امید لگاؤ کی ایک دن میں آیکھ کھولوں گا اور یہ سب جواب ہوگا یا‬
‫امید لگاؤں کے اب ٹوں کے جو چہرے میں نے د یکھے وہ فقط مترا وہم ہوگا یا یہ امید‬
‫لگاؤں کی آپ مجھے ۔۔۔۔۔۔۔!! وہ اخایک خاموش ہوگیا تھا " میں ایکو کیا ؟؟؟ مگر‬
‫ا ستے کونی جواب نہیں دیا ۔رویا یہ جھک کر رنوربس اتھابیں " ایک آدمی تھا سویار تھا‬
‫لیکن اسکا کام یہ نہت گھانے میں خارہا تھا وہ پربسان ر ہتے لگا دوشروں سے تھی ِجڑ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 233 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫گیا مانوس ہوگیا تھر ایک دن اسے ایک پزرگ ملے ا ستے ابتی ساری پربسانی اس پزرگ‬
‫کو بیا دی خا بتے ہیں اس پزرگ نے اسے کیا کہا ؟"‬
‫“میں تچہ نہیں ہوں جو کہابیاں سن کر تخل خاؤں گا !! اسے اور غصہ آیا تھا "‬
‫اس پزرگ نے اس سے کہا کہ نودے لگانے میں متری مدد کردو اور بید کی نوکری‬
‫میں مجھے یانی الدو !!!متی سے گیدی اس نوکری کو ا ستے اس آدمی کے جوالے کردیا‬
‫اس آدمی نے کہا کہ ابسا کیسے ہوسکیا ہے اس نوکری میں سوراخ ہیں کیسے یانی‬
‫آسکیا ہے اس میں ۔۔۔۔۔۔۔"‬
‫“ہاں و پزرگ تھی کونی تم جیسا ہی ہوگا وقت پریاد کرنے واال ‪...‬ا ستے طتز سے کہا‬
‫جس پر وہ مسکرا دی " اتھوں نے کہا کوشش نو کرو اس آدمی نے کوشش کی‬
‫یانی تھرا لیکن چب یک وہ یانی پزرگ یک الیا وہ سوراجوں سے یہ خایا ایک دفعہ دو‬
‫دفعہ بین دفعہ خد سات دفعہ کوشش کے یاوجود تھی یانی نہیں ال یایا !!"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 234 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫" نو طاہر ہے کون کر سکیا ہے نوکری میں یانی وہ نو نہلے ہی پربسان تھا اور کردیا‬
‫اسے فصول میں !! اس یات پر تھی وہ بس مسکرا دی " ا ستے سب کجھ اس پزرگ‬
‫کو بیا دیا نو اتھوں نے کہا ۔۔۔۔۔‬
‫“رویا آنی ایکو آ بتی یال رہی ہیں آپ سے کونی ملتے آیا ہے ساید !!‬
‫مجھے ؟؟ اسے چترت ہونی تھی فصہ ادھورا جھوڑ کر وہ یاہر خلی گتی تھی سفیان تھی‬
‫ُ‬
‫حیدر کے کہتے پر یاہر کجھ لیتے گیا تھا لیکن یاہر ئکلتے ہی ایکدم اسکے قدم رک تے‬
‫گ‬
‫سا متے ہی دروازے پر ز ب ٹو کھڑی تھی اور رو کر یاخانے رویا کو کیا سیا رہی تھی وہ‬
‫تچوں کی طرح رو رہی تھی اور سفیان کا دل الگ ہی طرز پر دھڑک رہا تھا ابتی ہاتھ کی‬
‫بست سے آبسوں ضاف کرکے ہوب ٹوں کے زاونے ئگاڑ رہی تھی اور رویا تح ٹو کے کان‬
‫یکڑ کر کھڑی تھی " آ بییدہ کے ئعد نہن کے بیسوں کو نہیں ج ھتڑیا ا ستے امیخان کے‬
‫لتے دسیہ لییا تھا اور تم نے بییگ جرید لی !"‬
‫اور وہ ہاتھ جوڑ کر معاقیاں مایگ رہا تھا ۔مگر۔سفیا ن کو بس ز ب ٹو ئظر آرہی تھی وہ نے‬
‫ُ‬
‫دھڑک اس خابب خل دیا " ز بیا اکمل خان یاتچ قٹ کی معصوم سی تچی جو رونے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 235 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ہونے ابتی یاک نہا لیتی ہے ۔ز بیا اکمل خان شرارت کا تھیڈار جو سفیان کے سا متے‬
‫ت‬ ‫ُ‬
‫گھیتے بیک د بتی ہے ۔رویا کے فرب آکر ھی وہ اسے ہی گھور رہا تھا ۔اسے د کھ کر‬
‫ی‬
‫ل‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫ز ب ٹو کے ما تھے پر ڈر آگیا تھا اسلتے رویا سے یات حٹم کرنی وہ تح ٹو کو یحتے گی وہ ساتھ‬
‫ساتھ ڈر کر سفیان کو تھی دیکھ رہی تھی " تح ٹو خل ! اسے سفیان سے ڈر لگ رہا تھا‬
‫ی‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫س ک‬
‫کہ یہ کہیں رویا کو اسکی سکابت یہ لگا دے ا لتے وہ یچ رہی ھی اور د ھتے ہی د ھتے‬
‫ک‬ ‫ک‬ ‫ی‬

‫وہ دونوں وہاں سے خا خکے تھے‬


‫ج‬‫ی‬ ‫ب‬
‫" رویا آنی یہ کیاب حیدر تھانی نے میگوانی ہے میں لیکر آیا ۔وہ تھی ا یکے ھے ہی‬
‫یاہر آگیا ۔کجھ دور خانے کے ئعد اسے ز ب ٹو اکیلے خانے ئظر آنی اس سے نہتر موفع‬
‫ت‬ ‫س‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫ب‬ ‫ُ‬
‫کیا ہوسکیا تھا " سٹو !!" ا بتے ھے مردایہ آواز سن کر ا کے قدم اور پتز ہو گتے ھے "‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫رکو میں سفیان ہوں !" ایکدم ہی وہ رک گتی تھی ا ستے بیجھے ُمڑ کر دیکھا "‬
‫آپ۔۔۔۔۔آپ ک ٹوں آنے ہیں مترے بیجھے مجھے تھر سے بیگ کرنے آنے ہیں‬
‫س‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫د یں تھانی یں نے معافی ما گی ھی اس دن جو کجھ ھی ہوا تھا ۔ا کے ئعد آپ‬
‫نے مجھ سے دو دفعہ یدال تھی نو لے لیا اب بس کردیں یلتز تھانی خابیں نہاں سے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 236 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫!! اسکے لہحے میں دنی ہونی حیخ تھی سفیان کے ما تھے پر یل آ گتے تھے " سوری ! ز ب ٹو‬
‫نے چترت سے اسے دیکھا " ک ٹوں ؟"‬
‫“اسلتے!! ساتھ ہی ایک ح نت اسکے شر پر مار دی " آج کے ئعد تھانی نوال یہ نو مجھ‬
‫سے پرا کونی نہیں ہوگا اور نہاں کہاں خارہی تھی گھر نو اس طرف ہے تھر سے‬
‫دوکان پر خارہی تھی تھہرو تمہیں نو میں بیایا ہوں!! وہ دو قدم آگے پڑھا نو ڈر کر‬
‫تھا گتے لگی " سیدھا گھر خایا !!! ا ستے یلید آواز میں کہا نو حیخ کر ہاں کہتی وہ گلی میں‬
‫ک‬ ‫ُ‬
‫ی‬‫ھ‬ ‫ی‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫ب‬
‫گم ہوگتی ۔ ھے فیان نے درچت کے ھے سے ا ک لڑکے کو یچ کر ئکاال " اسکا‬ ‫س‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫ب‬

‫بیجھا ک ٹوں کر رہا تھا وہ تھی اس طرح ج ھپ کر !!! وہ لڑکا ابیا گربیان جھوڑایا تھاگ‬
‫گیا وہ بیجھے ہاتھ جھاڑنے لگا " ابیا یان ستربس ابیپی ٹوڈ نو اجھا نہیں کجھ نو کریا پڑے‬
‫گا اس کا !! ا ستے حفا ئظر اس گلی میں ڈالی چہاں سے وہ گتی تھی ۔‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔✨✨۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫یدتم دس تحے کے فربب گھر وابس آیا تھا سارا گھر خاموش تھا ئعتی ساہ زمان اور یازی‬
‫دونوں سو خکے تھے وہ آج کافی لنٹ آیا تھا ساید اسلتے یانی بیتے کے ئعد ا ستے ا بتے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 237 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ُ‬
‫کمرے کا رخ کیا خانے سے نہلے وہ یازی اور ا بتے بیتے کو دیکھتے گیا ۔دروازہ کھو لتے‬
‫ہی دابیں خابب ڈیل بیڈ پر وہ زمان کو یاہوں میں تھرے سو رہی تھی ۔بیڈ کی‬
‫دوشری خابب بیٹھ کر ا ستے اسکا ہاتھ دیکھا چہاں خلتے کے بسان نو موجود تھے مگر ان‬
‫پر کجھ تھی مرہم نہیں لگایا گیا تھا " بیہ تھا میڈم کو وقت نو مال نہیں ہویا کجھ لگانے‬
‫کا !! ابتی یاکٹ میں آؤتمنٹ ئکاال اور بسایات پر لگانے لگا " ابسی تھی تمہیں کیا‬
‫ح ٹوب نت ہوگتی ہے ساہ زمان کی جو ابیا تھی حیال تمہیں نہیں رہیا زمان کی ماں بیتے‬
‫یہ نو یہ تھولو کہ تم متری محنت تھی ہو یازی !! اسکے ہاتھ کو ل ٹوں سے جھو کر وہ‬
‫ا بتے کمرے میں آگیا تھا ۔فون آن کیا نو آسیہ بیگم کی طرف سے ب نعام موصول ہوا‬
‫رویابشہ کا تمتر تھا ا ستے اسی تمتر پر کال کردی یاکسیان میں نو اس وقت دن ہی تھا‬
‫۔گارڈن میں مالی کو یانی لگانے دیکھ رہی تھی ۔فون کی ریگ نون نے خاموسی میں‬
‫غ‬
‫خلل ڈال دیا تھا ۔عتر ملکی تمتر " اسالم لیکم ؟"‬
‫غ‬
‫“وا لیکم السالم رویابشہ اکمل خان یات کررہی ہیں ؟"‬
‫" جی آپ کون معذرت میں نے نہخایا نہیں !!!"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 238 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“ڈاکتر یدتم اکتر یات کر رہا ہوں امی نے بیایا تھا ائکا ا یکے میاں حیدر رضا کے یارے‬
‫میں ا یکے غالج کے سلسلے میں متری مدد مایگی تھی آپ نے ۔۔۔۔!!"‬
‫“چج۔۔۔۔جی یدتم میں ہی رویابشہ یات کر رہی ہوں ایک منٹ میں آیکی یات حیدر‬
‫کے ڈاکتر سے کروانی ہوں ۔۔۔۔"‬
‫“جی یلتز !!! کال ہولڈ پر لگا کر وہ غاشر ضاچب کے کمرے میں آگتی تھی " ڈاکتر‬
‫وہ ۔۔۔ ڈاکتر یدتم اکتر ہیں فون پر !! ڈاکتر فہد نے چترت سے اسے دیکھا کیا ؟؟" مگر‬
‫وہ فون اتھیں تھما خکی تھی ۔" جی ڈاکتر میں یدتم اکتر یات کررہا فتزنو تھرابسٹ!"‬
‫“جی ڈاکتر تھییک نو سو مچ لیکن ۔۔۔۔۔۔۔اتھوں نے چترت سے رویا کو دیکھا جو‬
‫کھل سی گتی تھی " ڈاکتر مجھے حیدر کی رنوربس ای میل کریں مجھے ریڈ کرنی ہے !"‬
‫“چج۔۔جی ڈاکتر میں اتھی کریا ہو ! کال ڈسکیکٹ ہوگتی تھی فہد نے چترت ایگتز‬
‫جوسی سے غاشر کو دیکھا " یدتم اکتر حیدر کا کیس لیتے کے لتے مان گیا ہے !!! وہ‬
‫ایکدم کھڑے ہو گتے تھے " سچ میں ؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 239 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“ہاں اور مجھے ئقین نہیں آرہا جس ڈاکتر کو میں بین مہیتے سے کپییکٹ کرنے کی‬
‫کوشش کررہا ہوں وہ ا بسے کال کرے گا اور جود حیدر کا غالج کرنے کے لتے ہامی‬
‫تھر لے گا ۔ آپ کیسے خابتی ہیں اتھیں ؟"‬
‫" کراجی میں چہاں میں ر ب نٹ پر رہتی تھی وہاں کی نی جی اوپر کے بیتے ہیں ڈاکتر‬
‫یدتم اتھوں نے مجھے بیایا تھا ا یکے یارے میں چب میں نے صیح آ یکے میہ سے امریکن‬
‫ڈاکتر کا یام سیا نو میں نے ان سے یات کی تھی اتھوں نے رائطہ کروایا ۔" غاشر‬
‫ضاچب نے ابیات میں شر ہالیا " آپ ہیں کون میں نے نوجہ نہیں دی آپ پر ؟"‬
‫ڈاکتر فہد کے سوال پر اتھوں نے جویک کر غاشر ضاچب کو دیکھا " حیدر کی وائف‬
‫ہیں کجھ دن نہلے ہی وابس آنی ہیں کجھ مسایل کی وجہ سے تھیں نہیں نہاں !!"‬
‫ھ‬ ‫ت‬
‫“ابیخل ین کر آنی ہیں اوکے میں خلیا ہوں مجھے ڈاکتر یدتم کو ہستری تھی یحتی کجھ‬
‫ڈسکس تھی کریا خدا خافظ !!" ا یکے خانے کے ئعد وہ تھی ُمڑ گتی چب غاشر ضاچب‬
‫نے اسے ئکارہ " تھییک نو بییا تھییک نو !! اسکے شر پر ہاتھ رکھتے وہ خال گتے تھے آج‬
‫ابتی دپر ئعد غاشر ضاچب کے آیکھوں میں اسے وہی سققت ئظر آنی تھی ۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 240 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫وہ کچی بیید میں تھی چب اسے کرا ہتے کی آواز آنی نہلے نو سوحتی رہی ساید اسکا وہم‬
‫ک ٹویکہ آواز سازو یادر آرہی تھی تھر اخایک اتھ کر ا ستے حیدر کو دیکھا جو خاگ رہا تھا "‬
‫حیدر ؟؟"‬
‫مگر ا ستے کونی جواب نہیں دیا اسے دیکھا تھی نہیں کجھ دپر اسے دیکھتے ر ہتے کے ئعد‬
‫وہ اسکی خابب آنی " حیدر آپ تھیک ہیں ؟؟ البٹ آف کی وجہ سے اسکا چہرا تھی‬
‫ئظر آرہا تھا جو کجھ تھیک نہیں لگ رہا تھا ۔ ایک سابیڈ پر اسکی ساتھ بیٹھ گتی ”‬
‫حیدر کجھ نو نولیں !! "‬
‫" آپ مجھے بیٹھا سکتی ہیں بیڈ کراؤن سے بیک لگا دیں متری !!!" پڑے ضنط سے‬
‫ت‬ ‫ک‬‫س ی‬
‫الفاظ ادا کتے گتے تھے ا ستے لٹمپ آن کیا نو ا کی آ یں الل یں چہرا ضنط سے‬
‫ھ‬ ‫ھ‬
‫بیا ہوا تھا " حیدر کونی مسیلہ ہے ! اس یار تھی ا ستے کونی جواب نہیں دیا تھا ۔رویا‬
‫نے ابتی نوری ہمت مجمع کرکے اسے بیٹھایا یانی کا گالس اسکے ل ٹوں سے لگایا وہ یار‬
‫یار ابتی کمر کو جھو رہا تھا " درد ہو رہا ہے وہاں ؟" ا ستے ابیات میں شر ہالیا " ہویا نو‬
‫ُ‬
‫نہیں خا ہتے یہ حصہ نو سن ہے!"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 241 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫بیہ نہیں ۔۔۔مگر ہونی ہے کٹھی کٹھی یاقای ِل پرداست ہونی ہے !!"‬
‫“آپ نے سفیان کو نہیں بیایا کٹھی ! ا ستے ئفی میں شر ہالیا " تچہ ہے سارا دن‬
‫مترے کام کرنے تھک خایا ہے رات کو تھی سونے یہ دیا کروں اسے بٹ میں‬
‫تھیک ہوں اتھی آپ تھی سو خابیں !!"‬
‫س ی‬
‫“بیید آنے گی اتھی ؟؟ ا کی آ یں کرب سے بید ہورہی ھی " ساری رات ہونی‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫ہے ؟"‬
‫“ین۔۔نہیں بس حید گھی ٹوں میں تھیک ہوخانے گی ۔اپ خابیں سو خابیں !! مگر‬
‫ل‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ن‬ ‫ت‬ ‫نہ ُ‬
‫م‬
‫وہ یں ا ھی نو ہی اسے د تی رہی ۔ہر گزرنے محے کے ساتھ درد کی سدت یں‬
‫اضافی ہویا خارہا ہر گزرنے یل میں اسے چہرے کے یاپرات ید لتے خارہے تھے "‬
‫حیدر تھیک ہونی ؟" ا ستے ئفی میں شر ہال دیا ۔" حیدر ایکو بیہ ہے اس پزرگ نے اس‬
‫آدمی سے کیا کہا ؟" ا ستے چترت سے اسے دیکھا وہ درد سے کراہ رہا ہے اور اسے‬
‫ُ‬
‫کہانی کی پڑی ہے ۔۔" اس پزرگ نے کہا چب ہمارے گرد کجھ چتزیں پری ہونے‬
‫لگیں نو ہمیں ہر چتز میں ہی پرانی ئظر آنی ہے تم پربسان تھے تمہارے ساتھ پرا ہورہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 242 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫تھا نو تم نے صرف یہ دیکھا تم نوکری میں یانی نہیں ال سکے اور اداس ہو گتے یہ نہیں‬
‫دیکھا کہ یار یار یانی میں سے گزرنے سے یہ نوکری ضاف ہوگتی نہلے اس میں کھاد‬
‫تھی متی تھی اور اب دیکھو یہ کیسی جمک رہی ہے چب ہمارے ساتھ کجھ پرا ہویا‬
‫ہے ہم سب پرا ہی دیکھتے ہیں لیکن ان میں ہونے والی اجھی چتزیں ئظر ایداز کرد بتے‬
‫ہیں اور نہی آپ کر رہے ہیں حیدر !! ابیا درد جھوڑ کر وہ سوالیہ ئگاہوں سے اسے‬
‫ُ‬ ‫ت‬ ‫ن‬ ‫ی‬
‫س‬ ‫م‬ ‫مظ‬ ‫ہ‬
‫د تے لگا ہی نو وہ خا تی ھی " کیا لب ائکا یں یا کرا نوں ؟"‬ ‫ھ‬ ‫ک‬
‫“ساید ہاں آپ یا سکرے ہیں ! وہ غصے سے میہ ت ھتر گیا " آیکو صرف یہ ئظر آرہا کہ‬
‫آپ بستر پر ہیں محیاج ہیں خاالیکہ یہ سوچ نہیں یا رہے محیاجی کیسی نہلے ا بتے کھایا‬
‫جود بیانے تھے نہیں آ بتی ہی بیانی تھیں آج تھی وہی بیا رہی ہیں نو کھانے کی‬
‫محیاجی کیسی نہلے کہ جویلی زمی ٹوں کے کام آپ کرنے نہیں یہ غاشر ائکل کرنے‬
‫تھے آج تھی وہی کر رہے ہیں نو اس معا ملے میں ان پر نوجھ کیسے آپ پر جو بیسا‬
‫لگ رہا ہے وہ غاشر ائکل ابتی ح نب سے لگا رہے ہیں نہیں یہ ا یکے ورابت میں‬
‫سے لگ رہا تھر نوجھ کیسے سفیان جو کجھ آپ کے لتے کریا ہے مقت میں کریا ہے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 243 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫نہیں یہ معاوضہ ملیا ہے اسکا نو اس پر نوجھ کیسے یہ فصول کی سوجیں سوچ سوچ‬
‫کر انویں نی نی پڑھانے ر ہتے ہیں !! ا ستے سکواہ کیا لہحے میں کہا تھا جس پر وہ تھی‬
‫یاگواری سے اسے دیکھتے رہا تھا " لیکن کما نو کجھ نہیں رہا یہ ؟"‬
‫“لے یہ نہی نو یات ہے ایکو کمایا یہ پڑے اسلتے آپ تھیک نہیں ہویا خا ہتے موت‬
‫آسان لگتی ہے ایکو آپ نو کام جور تھی ہیں !!"‬
‫“نہت ید تمتز ہو تم تمہیں سچ میں لگیا ہے کہ میں نہاں بستر پر ابتی مرضی سے بیٹھا‬
‫ہوں میں تھی تھیک ہویا خاہیا ہومگر ۔۔۔۔" اسکے دل کو گہری تھیس لگی تھی اسکی‬
‫یانوں سے اسے رویا پر گلہ آرہا تھا جو اتھی تھی مسکرا کر اسے دیکھ رہا تھا " ادھوری‬
‫یابیں کریا غادت ہے آیکی سب ادھورا جھوڑ رہے ہیں نہلے کام ادھورا تھر امید ادھوری‬
‫م‬ ‫م‬
‫زیدگی ادھوری کجھ نو کمل کریں خلیں مجھے ہی کمل کردیں !! رویا نے چہرا اسکے‬
‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی جس ی‬
‫نہابت فربب کرلیا تھا ۔وہ چترت سے اسے د کھ رہا کی آ یں بید یں " کیا‬
‫؟؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 244 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“جیسے آپ کو نو بیہ ہی نہیں کیا ! اب نو اسکا میہ کھال رہ گیا تھا اس یات کی اسے‬
‫یلکل تھی نوفع نہیں تھی اسکے ا بتے ہوب ٹوں کو مسکراہٹ آگتی تھی ہاتھ سے اسکا‬
‫چہرا بیجھے کردیا جس پر وہ کھلکھال کر ہیس دیں " حیدر آپ تھی یہ ! اسکا چہرا ہاتھوں‬
‫میں تھام کر ا ستے اسکے ما تھے کو جھوا " حیدر میں آپ سے نہت محنت کرنی ہوں‬
‫خا بتے ہیں ک ٹوں کہ آپ وہ ہیں جو مجھے ہللا یاک نے دیا ہے اور وہ جو د بتے ہیں وہ‬
‫نہترین ہویا ہے آپ نہترین ہیں حیدر آپ جیسا کونی نہیں ہیں ا بتے ارگرد ہونے والی‬
‫اجھی چتزوں کو د یکھے د یکھے میں ہوں ا یکے ساتھ ا یکے ہاس مجھے آپ سے دور خایا‬
‫قیامت چتز لگیا ہے مجھے آ یکے درد سے درد ہویا ۔سفیان کو ایک پڑا تھانی مال ہے جسے‬
‫وہ ہیسانے میں لگا رہیا ہے ایکو ایک جھویا تھانی مل گیا کیا یہ اجھا نہیں ۔۔۔۔۔اپ‬
‫زیاد سے زیادہ وقت ا بتے مظالعہ کو د بتے لگے ہیں جسکو آپ نے جھوڑ دیا تھا۔کیا اجھا‬
‫ک‬‫ی‬
‫نہیں ۔۔۔۔اپ تھیک ہوسکتے ہیں حیدر ا بتے ارگرد د یں کیا کجھ یں ہے ‪ ".‬یات‬
‫ہ‬‫ن‬ ‫ھ‬
‫کرنے کرنے وہ اسکے سیتے پر شر رکھ خکی تھی اور وہ ساکن اسے سن رہا تھا ۔ساری‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 245 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫رات وہ یاخانے اسے کیا کجھ بیانی سیانی رہی تھی ‪.‬اس دوران وہ ا بتے درد کو یلکل‬
‫کی ئظر ایداز کرگیا تھا ۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫حیدر میں آیکھ صیح چب کھلی نو بیڈ کراؤن سے بیک لگانے ہی سو گیا تھا۔ایکھوں‬
‫نے کھلتے ہی رویا کو یالسیہ شروع کردیا تھا ۔مگر وہ کمرے میں نہیں تھی ۔وہ اکیال‬
‫تھا گزری رات کا ہر لمچہ اسکی آیکھوں کے سا متے تھا یاخانے کب اسکی یابیں حٹم‬
‫ہونی ہویگی متری سونے کے ئعد وہ تھی سونی تھی یا نہیں ۔۔۔۔وہ آجری یات کیا‬
‫تھی جو سونے سے نہلے ستی تھی ہاں ساید وہ بیا رہی تھی کسی کے یارے جو اسے‬
‫خاہیا تھا یا دیکھیا تھا کیا کہہ رہی تھی ۔ وہ اتھیں سوجو میں کھویا تھا چب دروازے‬
‫کے کھلتے کی آواز آنی ا ستے پ ُرامید ئظروں سے دروازے کو دیکھا مگر وہ سفیان تھا‬
‫یاخانے ک ٹوں اسکا میہ اپر گیا ۔سفیان نے اسے ویل چنتر پر سقٹ کیا فربش ہونے‬
‫کے ئعد ڈرابیگ روم میں آگیا تھا وہ وہاں تھی نہیں تھی ۔اس یار اسے ئعخب ہوا تھا‬
‫نہلے نو نہی گھومتی رہتی تھی ۔" ائکل رویا آنی کدھر ہیں" اسکے دل کا سوال سفیان‬
‫نے نوجھ لیا تھا " وہ مترے کمرے میں ہے لنپ یاپ پر ڈاکتر یدتم سے کونی یات‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 246 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫کررہی ہے وہ کجھ سمجھا رہے ہیں اسے ۔۔۔۔۔۔۔۔حیدر نے چترت سے اوپر کی طرف‬
‫ئظر اتھانی ستڑھیاں جڑھ کر ایک سے دوشرا دابیں خابب کا کمرا کھال تھا وہ چنتر پر‬
‫س‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫س‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫ھی لنپ یاپ کی کرین کو ھور رہی ھی چہاں ید م اسے کجھ مجھا رہا تھا " رویا‬
‫ُ‬
‫اسکی رنوربس میں نے پڑھی ہیں اسکے بیس ق نصد گردے جراب ہو خکے ہیں اور یہ ان‬
‫ادوایات کی وجہ سے ہوا ہے جو ابتی بٹماری کی وجہ سے اِ بییک کررہا تھا اور اسے السر‬
‫کی سکابت تھی ہورہی ہے نو اسکی بٹماری کو پربٹ کرنے سے نہلے ہمیں ان دو‬
‫چتزوں کو کنترول کریا ہوگا کمی اتھیں اوور کم کریا ہوگا نو اتھی جو میڈبستز میں ایکو نی‬
‫سی ابس کروں گا وہ آپ حیدر کو دیں اسکے غالوہ کجھ ڈابٹ پر دھیان رکھیا ہوگا تماپر‬
‫خاول ابسی چتزیں اسے یلکل نہیں کھالنی تماپر نو یلکل نہیں میڈبشن وہ نہلے ہی لے‬
‫رہا گردے نہلے سے میاپر ہیں تماپر سے سٹون کا نہت حظرات ہے کوشش کریں‬
‫اسکے کھانے میں تماپر یہ ہو زکام تخاز پزلہ کوبسپیپیشن یا فوڈ نواپزیگ ابسی بٹماریاں‬
‫اسے یلکل نہیں ہونی خا ہتے اور جس دن وہ ا بتے ان آرگتز کو تھیک کرلے گا اس‬
‫دن وہ ادھر مترے یاس آخانے گا اور ہم اسے خلتے میں مدد کریں گے لیکن اس‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 247 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫سے نہلے جو آپ نے کریا ہے وہ ہے مومی نٹ حیدر کے یایگوں کے جوابپیس کی‬
‫ُ‬
‫مومنٹ آپ نے کروانے ہے یاکہ وہ ابیا غرضہ ساکن رہ کتر جڑ یاخانے اور ابساہلل‬
‫تھیک ہونے کے ئعد چب وہ خلتے لگے نو ایکدم وزن پڑنے پر وہ فریکحر تھی ہوسکتے‬
‫ہیں نو اسلتے ایکی یایگوں کی مالش اور جواب نٹ مومنٹ وہ آپ نے الزمی کروانے ہے‬
‫اور ایکسرساپز تھی تھوڑی کرنے لگے نو نہت نہتر !!"‬
‫ھج‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ت‬
‫ی‬ ‫ب‬
‫“تھییک نو یدتم تھانی مجھے اکاؤبٹ تمتر یج دیں یں آ کی منٹ تی ہوں میڈبشن‬
‫ٹ‬ ‫م‬
‫کی !! اس پر وہ مسکرا دیا " نو نو آر جسٹ الیک مانی لیل شستر ڈوبٹ بیڈ !! وہ کال‬
‫کٹ کرگیا تھا ۔کجھ دپر ئعد ہی حیدر کا ب ٹوں ڈابٹ خارٹ اسکے سا متے تھا جشکا پربٹ‬
‫ئکال کر وہ بیحے آگتی اسے دیکھ کر حیدر کے چہرے پر خان سی آگتی تھی ا ستے مسکرا‬
‫کر اسے دیکھا اسکا دل نہت ہلکا تھا وہ اسے کل رات ابتی ساری زیدگی سیا خکی تھی‬
‫ذبسان کے یارے میں تھی بیا خکی تھی مگر اب یہ نو ہللا ہی خابیا تھا حیدر کییا سن‬
‫گ ت م ُ‬
‫یایا تھا ۔ اسکی ابتی آیکھ تھی اس سے یابیں کرنے لگ تی ھی ۔ گر وہ اتھ اس‬
‫سے نہلے گتی تھی ۔اسے بیید میں سویا دیکھ ایک پر مسرت سی مسکراہٹ اسکے ل ٹوں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 248 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫کو جھو گتی تھی ۔تماز پڑ ھتے کے ئعد وہ قارغ ہونی تھی کہ ڈاکتر یدتم کا فون آیا کہ‬
‫ان سے وڈنو کال پر یات کرے اور بب سے اب وہ فری ہوکر آنی تھی ۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫یدتم لنپ یاپ پر کام کررہا تھا چب وہ اخایک سٹ ڈاؤن ہوگا ا ستے دویارہ ان کریا‬
‫خاہا مگر ہوا ہی نہیں بنتری لو کا نوب نفکیشن دے رہا تھا ۔" یازی !! یازی !! وہ کجن‬
‫میں کجھ کام کر رہی تھی اسکی آواز کانوں میں پڑنے ہی وہ اسکی خابب تھاگی‬
‫ہڑپڑی میں اسکے ہاتھوں سے زمان کا دلیہ تھی گر گیا تھا ک ٹویکہ وہ تھی رو رہا تھا‬
‫۔اسے افسوس سے دیکھ کر وہ اسکی یات ستے خلی گتی تھی ۔کمرے میں آنے ہی‬
‫عح نب بیاؤ سا تھا اسکے چہرے پر " چج۔۔جی یدتم ؟"‬
‫“تمہیں میں نے لنپ یاپ خارج پر لگانے کے لتے کہا تھا لگایا نہیں تھا ؟؟"‬
‫ما تھے پر یل لتے وہ اسکا نے ریگ ک نف ٹوز سا چہرا دیکھ رہا تھا " لگایا تھا وہاں پر ۔۔۔۔!‬
‫خارجز نورڈ سے یاہر گرا ہوا تھا " زمان آیا تھا کمرے میں اسے لیکر گتی پر اسے دیکھا‬
‫نہیں سوری !! وہ شرمیدگی سے شر جھکا گتی تھی ۔افسوس کی ایک ئظر اس پر ڈال‬
‫کر وہ یاہر خانے لگا " یدتم !!‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 249 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“سٹ اپ !!! دور رہو اب مجھ سے وریہ کجھ کر دو گا میں تمہیں !! اسکی یازو پر‬
‫ت‬ ‫ک‬‫جس ی‬
‫گرقت مصٹوط کرنے اسے گھور رہا تھا کی آ یں ایک دم ہی ھر تی ھی اسکا‬
‫گ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬
‫اداس پر تم چہرا دیکھ کر یدتم کو کوقت ہونے لگی تھی اسے جھیکے سے جھوڑیا وہ یاہر‬
‫خال گیا ۔اسے ا بتے آپ پر ابنہا کا غصہ آیا تھا ۔تجھے دل کے ساتھ لنپ یاپ خارج‬
‫لگانے کے ئعد وہ یاہر آنی نو سا متے کا م نظر اور تھی ہولیاک تھا ۔یاتچ سال کا زمان‬
‫بییل پر بیٹھا رو رہا تھا اور حیدر اسکی یایگ پر ابیتی سپییک لگا رہا تھا ۔" کیا ہوا اسے‬
‫؟ اسکی یایگ پر لگی کھروچ کو ا ستے جھویا خاہا مگر اسکا ہاتھ یدتم نے یکڑ لیا تھا وہ نے‬
‫ئقیتی سے اسے دیکھتے لگی تھی ۔بییڈج لگا کر وہ اسے لے گیا تھا وہ اسکے بیجھے تھی‬
‫گتی ۔زمان کو بیڈ پر لییا کر اسے فون یکڑا کر وہ یاہر آگیا اور ساتھ میں اسے تھی کھییحیا‬
‫ہوا لے آیا " تم نہت ہی الپرواہ ہو متری صروریات کا حیال تمہیں نہیں ہے نو یہ‬
‫سہی کم سے کم ا بتے تحے کا نو حیال رکھو صجن کی تخانے سائکل ڈرابیگ روم میں‬
‫ک ٹوں رکھی تم نے سادی سے نہلے نو نہت زمہ دار ہونے کا یایک کرنی تھی اور اب‬
‫زمہ داریاں نوری نہیں ہورہی تھی نو بیا دو مجھے میں ا بتے تحے کے لتے کونی بیتی رکھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 250 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫لو تھر تم آرام سے آرام کریا اور مترا نو تمہیں و بسے کونی حیال نہیں نو سکون کریا !!‬
‫یاگواری سے دیکھ کر ا بتے کمرے میں بید ہوگیا ۔اسکے خانے کے ئعد زمان کے یاس‬
‫آگتی جو کارنوپز دیکھیا نوجھل ہونی آیکھوں کو کھال رکھتے کی کوشش کررہا تھا ۔اس سے‬
‫فون یکڑ کر سابیڈ پر رکھ کر اسے گود میں لیا " سوری ستری ماما نہت پری ہیں کسی‬
‫کا تھی حیال نہیں رکھ یانی یہ ائکا یہ یایا کا وہ سہی کہتے ہیں میں یلکل نے کار ہوں‬
‫!!" مگر وہ نو سو حکا تھا ۔اور وہ آبسو نہانی یدتم کی کہی یانوں کو یاد کرنے لگی ۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫وہ ستڑھ ٹوں سے اپر رہی تھی اور حیدر صرف اسے دیکھ رہا تھا ۔سفیان اسکے سا متے‬
‫م‬ ‫ن‬ ‫ُ‬
‫یا ستے کی پرے لتے کھڑا تھا ۔" رکو فیان یہ یاسیہ حیدر کو یں د بیا آ لنٹ یں‬
‫م‬ ‫ہ‬ ‫س‬
‫تماپر ہے ۔۔۔۔" اسمے مسکرا کر حیدر کو دیکھا " جسکے بید آج سے آپ صرف یہ سب‬
‫ک‬ ‫ل‬‫س‬
‫کھابیں گے ۔۔۔ا ستے اسکے سا متے خارٹ کیا گاجر م پرو لی دلیہ۔۔۔۔۔ہر م کی‬
‫ش‬‫ف‬ ‫ج‬
‫پرم اور صخت تخش چتزیں تھیں ۔وہ میہ بیا کر ُرخ ت ھتر گیا " نہلے کوبسا مرغ مس مل‬
‫کھا رہا تھا میں !" میں آ یکے لتے یاسیہ بیانی ہوں ! وہ کجن کی خاب پڑھ گتی حیدر‬
‫غاشر ضاچب سے کونی یات کرنے لگا چب اخایک آواز آنی " اونے حیدر اللے دی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 251 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫خان میں آگیا !! ان سب نے ایکساتھ دروازے پر دیکھا چہاں ذبسان بیگ کھییحیا ہوا‬
‫ی‬ ‫ت‬ ‫خ‬ ‫گُ‬
‫ایدر آرہا تھا۔رویابشہ بب یک کجن میں ھس کی ھی اسے د کھ کر حیدر کی روح یک‬
‫ِکھل گتی تھی آجری یار وہ اس ے پربیگ پر خانے سے نہلے مال تھا اور اسکے ئعد آج‬
‫۔وہ جھک کر حیدر سے مال سب سے سالم دغا کے ئعد وہ وہیں اسکے ساتھ یانوں میں‬
‫مشغول۔ہوگیا جو غام طور پر پربیگ اور آرمی کے م نعلق تھیں ۔رویا حیدر کے لتے‬
‫اوبس بیا رہی تھی مگر اس طر ئقے سے جو صخت تخش تھی رہیں اور مزیدار تھی ۔ہاتھوں‬
‫میں پرے یکڑے وہ ایدر خا رہی تھی چب سکنیہ نے اسے کھییخا ‪،‬پرے اسکے ہاتھوں‬
‫گرنی تچی " یہ کیا؟؟‬
‫“میں سوچ تھی نہیں سکتی تھی کہ تم ابتی گھییا تھی ہوسکتی ہو!" رویا کے ما تھے پر‬
‫یل آ گتے تھے " کیا گھییا ین دکھایا میں نے؟"‬
‫“تم حیدر کی زیدگی میں نورا یالن کرکے آنی ہوں تم حیدر کی پراپرنی کے لتے وابس‬
‫آنی ہو تم نے سوخا مر نو رہا ہے شرعی طور اسکی ب ٹوی ہونے کی حپی نت سے اسکی‬
‫ساری دولت پر ق نصہ جما لو گی نہی م نصویہ ہے یہ تمہا را ؟؟" رویا نے افسوس سے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 252 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫اسے دیکھا "تمہیں بیہ ہے سکنیہ ابسان صتر اور ئقین کے ساتھ نہاڑ کو تھی ہال سکیا‬
‫مگر غلط سوچ سے گویدی گتی زمین پر اجھانی کا بیج نہیں نو سکتے اور کوشش تھی‬
‫کریں نو کونی قابیدہ نہیں صرف وقت کیا ضا ئع جو مترے یاس تم پر ضا ئع کرنے‬
‫کے لتے نہیں ہے ۔" اسے ئظر ایداز کرکے وہ آگے پڑھی ۔‬
‫“جوری یکڑی خانے پر ہر جور نہی کہیا ہے کہ میں جور نہیں ہوں !" سیتے پر ہاتھ‬
‫یایدھے اسکی مسکراہٹ میں ایک طتز تھا ۔" تم نو نہت غفلمید ہوں یہ سکنیہ نو یہ‬
‫نے وافوفی تم نے کیسی کرلی کیا تم نے یہ نہیں سوخا کہ یہ موفع تمہارا تھی ہوسکیا‬
‫تھا جوں جوں سونے کے ایڈے د بتے والی مرعی گ ٹوا لی تم نے اب بیٹھ کر شر‬
‫ب نٹ لو !!" اسکے جواب پر وہ پتر بیخ کر رہ گتی تھی ۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫“ ہاں یار پروموسن ہوگیا پتری ہی نوسٹ ہے اور میشن تھی نونے ہی کمیلنٹ کیا‬
‫تھا مگر یار مجھے نہت پرا لگیا ہے پترے لتے ۔۔۔۔"‬
‫“تم متری قکر مت کرو میں اب نہتر ہوں کونی ہے جو مترا نہت حیال رکھیا ہے !!‬
‫یات کرنے اسنء دروازے کی خابب دیکھا " ذبسان متری وائف رویابشہ !! ذبسان‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 253 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫نے چترت سے نہلے اسے دیکھا تھر مسکرا کر بیجھے مگر صورت دیکھتے ہی اسکے پتروں‬
‫کے بیحے سے زمین ئکل گتی تھی اور دوشری آواز جو ذبسان کے کانوں میں پڑی تھی‬
‫وہ تھی سیسے کے پرین کے خکیا جور ہونے کی جو رویا کے ہاتھ سے ِگرا تھا ۔حیدر جود‬
‫ان دونوں کو ا بسے دیکھ کر چتران ہوگیا تھا ۔رویا کا نورا جشم کا بیتے لگا تھا کہ اسے‬
‫ذبسان کی ئظریں جود سے آریار ہونی لگ رہی تھیں ۔ئظریں زمین پر گاڑے وہ تھر‬
‫ائگلیاں نوڑنے مروڑنے میں لگ گتی تھی۔کالے نوٹ اسے ابتی خابب آنے دکھانی‬
‫دے رہے تھے فربب ۔۔۔اور فربب ۔۔۔۔۔نہت فربب !!! بس کریل !!! اسکے‬
‫فربب سے فون کان سے لگایا وہ یاہر خال گیا ۔ا ستے سکون کا سابس لیا اور جھک کر‬
‫پرین اتھانے لگی " رویابشہ آپ تھیک ہیں !" ما تھے سے بسنیہ ضاف کرنے وہ سیسے‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫کے یکڑے جن رہی ھی جن میں سے ایک اسکے لگ ھی گیا ۔" رویا دھیان سے‬
‫؟" وہ اتھیا خاہیا تھا مگر نے بس تھا " حیدر جو کجھ میں نے کل رات کو بیایا تھا‬
‫آپ نے سب سیا تھا یہ ایکو مجھ پر ئقین ہے یہ ؟؟" حیدر کو اسکے سوال یہ سدید‬
‫چترت میں ڈال دیا تھا ۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
Page 254 of 595
URDU NOVEL BANK

Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com


‫‪Page 255 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ذبسان فون کا نہایہ کرکے ئکل نو آیا تھا مگر اسے اتھی یک ئقین نہیں آرہا تھاکہ یہ‬
‫۔۔۔یہ سب جو ا ستے اتھی دیکھا کیا وہ سچ ہے نہیں ساید آیکھوں کا دھوکا مجھے رویابشہ‬
‫ئظر آرہی ہے لیکن ابیا نے جود نو نہیں ہوں تجھلے جھے مہی ٹوں میں نو ئظر نہیں آنی‬
‫۔۔۔وہ الن میں نے جین تھر رہا تھا چب اخایک اسکی ئظر ج ھت پر پڑی وہاں رویابشہ‬
‫مسکرانی ریلیگ پر موجود نودوں کی گرافییگ کررہی تھی " نہیں یہ مترا وہم نہیں ہے‬
‫ب‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ب‬
‫وہ سچ میں ہے !" پتز پتز قدم اتھایا وہ اسکے ھے ھت پر آگیا ۔وہ ا ھی ھی ا تی‬
‫ج‬ ‫ج‬‫ی‬
‫دھیان ا بتے کام پر نوجہ دنے ہونے تھے " کیا میں نوجھ سکیا ہے یہ سب کیا ہورہا‬
‫ہے ؟"ا ستے اخایک یلٹ کر اسے دیکھا اور تھر نودے پر جھک گتی ۔ا ستے آج تھی‬
‫ا بسے سوال پر خاموسی ہی رکھی ۔ذبسان کو یہ کجھ بیا نہیں لگا تھا مگر آج اسکے ایدر‬
‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫نے جیتی کا طوقان تھا تھے مار رہا تھا آگے پڑھ کر اسے یازو سے یچ کر سا متے کیا‬
‫" میں نوجھ رہا ہوں یہ سب کیا ہے تمہارا اور حیدر کا ئکاح کب ہوا ؟" اسکے لہحے میں‬
‫دکھ غصہ سب تھا رویا نے اسکا ہاتھ ابتی یازو سے ہیایا " ہاتھ مت لگابیں آ یکے دوست‬
‫کی غزت ہوں میں اور چہاں یک رہی یات ئکاح ہونے کی بین مہیتے نہلے ہوا ‪"..‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 256 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ت‬ ‫ہ‬‫تھ ن‬
‫“ک ٹوں ؟" اسکے دل کو یس چی ھی " ک ٹوں کیا مظلب ؟"‬
‫ی‬
‫“ک ٹویکہ مجھے اس غظٹم عورت کے میہ سے وہ غظٹم وجہ ستی ہے جس کی بیا پر تم‬
‫نے حیدر جیسے ابسان۔۔۔۔۔”‬
‫“حیدر جیسے ابسان سے کیا مراد ہے آیکی ؟ ا ستے تھ ٹویں آحکا کر نوجھا جس میں واصع‬
‫گلہ تھا " آپ خابتی ہیں کہ کیا مراد اور یہ تھی خابتی ہیں اسکا کونی غلط مظلب نہیں‬
‫ہے نو بیاؤ مجھے رویابشہ کیسے ہوا یہ سب کیسے تم حیدر سے ئکاح کرنے کے لتے‬
‫مان گتی ؟"‬
‫“میں ۔۔۔محنت کرنی ہوں حیدر سے اور مترا حیال ہے کسی ر ستے کو اسٹوار کرنے‬
‫کے لتے اس سے نہترین وجہ کونی نہیں ہوسکتی ۔۔۔۔"‬
‫“محنت ۔۔۔تمہیں حیدر سے محنت کب ہونی اور اسکے یارے میں خا بتے ہونے تھی‬
‫ئکاح کے لتے ہاں کردی ۔۔۔!"‬
‫“محنت ہے چب ہوگی ڈھویڈورا تھوڑی بی ٹوں گی اور ہاں سب کجھ خا بتے کے ئعد‬
‫تھی ہاں کردی نو ؟؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 257 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“رویابشہ متری محنت میں نے تم سے نہلے اظہار کیا تھا نہلے دیکھا تھا نہلے وقت گزارا‬
‫س‬ ‫ُ‬
‫تھا تم کسی اور کو کیسے جن کتی ہو ۔۔۔"‬
‫“ایک منٹ کیا مظلب نہلے دیکھا نہلے اظہار کیا زپردستی محنت نو نہیں ہوسکتی یہ‬
‫ج‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬ ‫ہ‬‫م‬‫ت‬ ‫ح‬ ‫ت‬ ‫ل‬ ‫ی‬ ‫ی‬‫ف‬
‫۔۔۔!" چی اتھانی وہ خانے گی چب وہ ھر یخا " وہ یں ھی ھی ا ک ا ھی‬
‫مترڈ الئف نہیں دے یانے گا !" اسکی یات اسکے پتر قدم خامد کر گتے تھے ا ستے‬
‫ن‬ ‫ت‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫ہ‬‫م‬‫ت‬ ‫ی‬
‫نے تی سے لٹ کر اسے د کھا " یں شرم یں آنی م حیدر کو ابیا ہترین‬ ‫ی‬ ‫ی‬‫ق‬ ‫ئ‬

‫دوست کہتے ہو اور اسکی غزت کی غزت تمہیں کرنی نہیں آنی ابتی گری ہونی سوچ‬
‫ہے تمہاری مجھے صرف حیدر خا ہتے اور میں اسکے ساتھ ایک اجھی زیدگی جی رہی ہوں‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫اور کیا ھتے ہو م جود کو یہ جو تمہارا عہدہ ہے یہ یہ ھی حیدر کی مرہ ِون منت ہے‬
‫اگر وہ اس خادنے کا سکار یہ ہونےتم صرف کیڈٹ ذبسان اقیخار ہونے نو مترے‬
‫سوہر کی وجہ سے ابتی کامیابیاں سمی ٹو اور ہمیں ہماری زیدگی سمپیتے دو اور آ بییدہ کے‬
‫ُ‬
‫ئعد حیدر کے یارے میں ا بسے الفاظ کا اسنعمال کیا نو سوچ لییا مجھ سے پرا کونی‬
‫نہیں ہوگا ۔" اسے بپنیہ کرکے وہ خلی گتی ۔بیجھے وہ حید لمحے نے ئقیتی سے سوحیا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 258 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ُ‬
‫رہا کس موڑ پر دھوکا دیا تھا فشمت نے محنت یا دوستی !!! کجھ دپر وہیں ر کتے کے‬
‫ئعد وہ لمتے لمتے ڈگ تھریا بیحے آیا گزرنے اسکی یکر سکنیہ سے ہونی اور خانے کا کپ‬
‫دھڑام ا ستے یاگواری سے ذبسان کو دیکھا " گ ھر یہ ہوگیا شرانے ہوگیا چب دیکھو سارے‬
‫ُ‬
‫نہی گھسے ر ہتے ہیں ۔" ذبسان نے غصےسے اسے د کھا اسے یاد تھا ا ستے ائکار کردیا‬
‫ی‬
‫تھا یہ یہ ائکار کرنی یہ رویا حیدر کی زیدگی میں آنی " گھر نہیں افرئفہ کا ح نگل کہو تم‬
‫جیسی خاالک لومڑیاں وہی یانی خانی ہیں ۔" اسکے ِرد غمل کی پرواہ کتے ئغتر وہ یاہر‬
‫ک‬‫ی‬
‫خال گیا بیحے وہ میہ کھولے د تی رہ تی ۔سفیان ال تھاڑ کر یس رہا تھا " کنیہ آنی‬
‫س‬ ‫ہ‬ ‫گ‬ ‫گ‬ ‫ھ‬
‫آپ نے ا بتے میہ پر لکھوا لو میں نے غزنی کے لتے بیدا ہونی ہوں لومڑی! میں نے‬
‫کجھ نہیں سیا آپ کہتی رہی ایگور کھتے ہیں !‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔️⚙️⚙️⚙️⚙۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫وہ جو ہر روز بتے جواب سخانی ہے مرے‬
‫وہ نہیں خابتی‪ ،‬میں بیید میں ڈر خایا ہوں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 259 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫جس کہانی کو پڑے سوق سے پڑھتی ہو یا تم‬
‫اس کہانی کے نو آجر یہ میں مر خایا ہوں‬

‫رویا سونے سے نہلے اسکی کروٹ دابیں ئعتی صوفے کی خابب یدل کر لنٹ گتی تھی‬
‫وہ دونوں ایک دوشرے کو نی دیکھ رہے تھے رویا کے چہرے پر مسکراہٹ تھی نو‬
‫حیدر کا چہرا سیاٹ تھا ۔" ایکو ذبسان کا پرنوزل ق ٹول کرلیا خا ہتے تھا " رویا کے ہوبٹ‬
‫ٹ‬ ‫ب‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫ن‬ ‫ت‬ ‫س‬‫ُ‬
‫س‬
‫کڑ تے ھے آج دو ہر یں چب ا تے ذبسان کو حیدر کے ساتھ د کھا تھا ھی دویارہ‬ ‫گ‬
‫سب کجھ حیدر کو بیا دیا تھا وہ اس سے کجھ تھی جھیایا نہیں خاہتی اس لتے ہی وہ‬
‫پ ُرسکون ہوگتی تھی اور ذبسان کا میہ نوڑ آنی تھی مگر حیدر سے اسے اس یات کی نوفع‬
‫نہیں تھی اسلتے حفگی سے کروٹ یدل کر سیدھی لنٹ گتی " رویابشہ ! متری یات‬
‫ستے اجھا سوری ! مگر وہ اب چہرا تھی موڑ خکی تھی " حیدر آپ کو میں اجھی نہیں لگتی‬
‫نو بیا دیں میں خلی خانی ہوں !"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 260 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“نہیں ابسی یات نہیں ہے رویا لیکن ۔۔۔۔۔!! افسوس کے مارے الفاظ تھی ساتھ‬
‫جھوڑ گتے تھے ۔رویا نے جور ئظروں سے اسے دیکھا جو اسے ہی دیکھ رہا تھا تھر میہ بیا‬
‫م‬ ‫ج‬ ‫گ‬ ‫ُ‬
‫کر رخ یدل تی " سوری ایک اور یات نو ھو چب آپ کو مترے یارے یں سب بیا‬
‫خال تھا آپ خارہی تھیں نو خلی ک ٹوں نہیں گتی ؟" رویا نے چترت سے اسے دیکھا "‬
‫ک ٹویکہ بب یک میں آیکی ب ٹوی ین خکی تھی اور چب خا رہی تھی بب لگا کجھ غلط کر‬
‫رہی ہوں اسلتے وابس آگتی ۔"‬
‫“لیکن آیکو خلے خایا خا ہتے تھا میں نے اخازت دی تھی آپ زیدگی میں آگے پڑھ‬
‫خانی ذبسان جیسا ابسان ائکا می نظر تھا ۔" رویا کو چترت کا سدید جھ نکا لگا تھا لیکن تھر‬
‫مسکرا کر اسکی فربب بیچوں کے یل اسکے فربب بیٹھ گتی آیکو بیہ ہے خالل الدین‬
‫رومی کیا کہتے ہیں وہ کہتے ہیں سوہر اور ب ٹوی کے رسیہ میں محنت کی حپی نت یانوی‬
‫ہونی ہے‪ ،‬محنت سے تھی زیادہ جو چتز سوہر اور ب ٹوی کے درمیان صروری ہے وہ ہے‬
‫"درگذر "‪ .‬ایک دوشرے کی کم ٹوں خام ٹوں اور غلظ ٹوں کو درگذر کرنے سے رسیہ میں‬
‫سکون اورمحنت قاتم رہتی ہے ‪.‬چب میں نے آیکو ق ٹول کیا ہے یہ حیدر میں نے آیکو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 261 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫آیکی کم ٹوں خام ٹوں سمنت ق ٹول کیا ہے مجھے فرق نہیں پڑیا کہ آپ کو کیا ہوا ہے‬
‫مجھے صرف اس یات سے فرق پڑیا ہے کہ آپ مترے یارے میں کیا سو حتے ہیں نو‬
‫کیا سو حتے ہیں آپ مترے یارے میں ؟" کافی دپر یک وہ اسکے ہوب ٹوں کو گھورنی‬
‫رہی اس امید میں کے اب ہلے اب ہلے مگر ۔۔۔۔۔۔گہرا سابس تھرنی وہ اتھ گتی "‬
‫رویابشہ !!"‬
‫“رویابشہ! ا ستے یلٹ کر اسے دیکھا " رویا سب بیار سے مجھے رویا کہتے ہیں آپ تھی‬
‫کہہ سکتے ہیں اگر بیار کرنے ہیں نو ؟؟" صفدر ل ٹوجی ایک یار تھر ہار گیا تھا ۔حیدر کو‬
‫سدت سے ابیا آپ گیتی آرا جیسا لگا جسکے دل پر اکتر نے نے خا دسیک دی تھی اور‬
‫آجر ا ستے دروازہ کھول دیا تھا لیکن وہ نہیں کھول یا رہا تھا وہ ابتی محنت سے کسی کو‬
‫قید نہیں کریا خاہیا تھا اسلتے دوری بیانے رکھیا تھا اسے ابتی زیدگی کا تھروسہ یک نہیں‬
‫تھا ۔ اسے سوحیا دیکھ کر وہ وابس صوفے پر خا کر لنٹ گتی نو وہ حیاالت سے یاہر‬
‫آیا۔" آپ بیڈ پر سو سکتی ہیں ؟؟" ا ستے چترت سے اسے دیکھا چہرے پر جمک آگتی‬
‫تھی لیکن تھر ئفی میں شر ہال دیا حیدر کو جوگتی چترت ہونی تھی "ک ٹوں ؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 262 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“گسیاجی ہوخانے گی !! اسکی یات پر حیدر کا میہ کھال رہ گیا تھا داب ٹوں یلے لب دیا‬
‫ج‬‫م‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫کر وہ رخ ھتر گیا " یں ہوگی ھے ا بتے آپ پر اعٹماد ہے !! رویا نے رخ یدل کر‬
‫اسے دیکھ جستے مسکراہٹ جھیانے کی ابٹھک کوشش کی " پر مجھے جود پر نہیں ہے‬
‫چب ابیا ہییڈسم ہزبیڈ ہو نو کونی تھروسہ ہی نہیں و بسے آؤں گی چب آپ جود لیکر‬
‫خابیں گے بیڈ پر !!" حیدر کے گال واصع الل ہونے خارہے تھے اوپر سے‬
‫مسکراہٹ جھیانے کی کوشش وہ ماتھا مسلتے لگا تھا " حیدر کیا ہوا ؟"‬
‫“مجھے لگیا تھا لڑکیاں رومپییک نہیں ہونی پر آپ مجھ غلط یابت کررہی ہیں آپ‬
‫قلرٹ کر رہی ہیں مترے ساتھ؟"‬
‫“ہو قلرٹ کب میں الجمد ہللا سکر خدا سے ہللا کے کرم سے ایکی رجمت سے اور‬
‫شرعت کے جساب سے آیکی خاپز بیک ضالح شری ِک حیات ہوں اور یہ مترا جق ہے‬
‫کہ میں کھل کر آپ سے محنت کا اظہار کرسکتی ہوں تھر کیا ہوا محے ڈ بیگے ہایکتی‬
‫نہیں آنی میں یہ کردوں گا وہ کردوں گا یارے نوڑ کر لے آؤں گی مجھے نو تجین میں‬
‫کونی ام نوڑنے نہیں د بیا تھا یارے نو دور کی یات ہے !! یہ یات ا ستے ابتی جسرت‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 263 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫سے کہی تھی جیسے بیہ نہیں کییا افسوس ہوا ہوگا اس یات کا ۔۔۔حیدر حید لمحے اسے‬
‫دیکھیا پر کھلکھال کر ہیس دیا ہیستے ہیستے اسکا ب نٹ ُدکھتے لگا تھا ۔اخایک ہیسی کھابسی‬
‫میں بیدیل ہوگتی تھی رویا نے اسکے ل ٹوں سے یانی لگایا یانی بیتے کے ئعد ا ستے تھر رویا‬
‫کے چہرے کو دیکھا نو ہیسی جھوٹ گتی " آیکو آم جوری کرکے کھانے ہیں ہاہاہا !"‬
‫اسکی ہیسی دیکھ کے آیکھوں کے کیارے تم سے ہو گتے تھے چب اخایک ہیستے ہیستے‬
‫اسے لگا لیا ۔وہ چتران رہ گتی تھر ا بتے یالوں پر مخسوس ہویا اسکا ہاتھ " کونی نہیں‬
‫مترا تچہ میں تھیک ہوخاو گا یہ آئکا یہ تھی سوق نورا ہو خانے گا !" اسکے کلون کی‬
‫ڈارک جوسٹو رویا کے سابسوں میں تچویل ہورہی تھی۔حیدر خاموش ہوگیا ۔اسے دیکھتے‬
‫ھ‬ ‫ت‬
‫کی غرض سے وہ الگ ہونے لگی پر ا ستے مزید اسے جود میں یچ لیا ‪ ".‬یلتز !!"‬
‫ی‬

‫شرگوسی سی تھی جو اسکے کانوں میں پڑی تھی ۔رویا کے ل ٹوں پر مسکراہٹ آگتی تھی‬
‫۔ " دیکھا کہا تھا یہ گسیاجی ہوخانے گی !" ا ستے ایکدم اسے جود سے الگ کیا " میں‬
‫تھیک ہوخاو گا یہ ؟" ایک آس امید سوال سب یکخا تھے اس سوال میں جس پر رویا‬
‫نے دل سے شر ہالیا تھا " ابساہلل !!"‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 264 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫یدتم جیسے ہی گھر میں داخل ہوا ایک عح نب سی خاموسی تھی ئظر ساہ پر پڑی جو نی‬
‫وی دیکھ رہا تھا دوشری ئظر اسکی مارتھا پر پڑی " مارتھا آپ آج اتھی یک نہی ہیں‬
‫چترت ہے ؟"‬
‫ت‬ ‫ی‬ ‫س‬ ‫ن‬ ‫ص‬ ‫ٹ‬ ‫م‬ ‫ی‬
‫“شر وہ ا کچولی م کو یح سے ہت پتز تخار ہے ا لتے ؟" ب گ آورآل اسے ھما کر‬
‫ت‬ ‫س‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫ک‬ ‫ل‬‫ہ‬ ‫ت‬ ‫ی‬‫ل‬ ‫ی‬ ‫ُ‬
‫وہ اسکے کمرے میں آیا جو کمیل میں د کی تی ھی کے سے ل ہیا کر ا کے ما ھے‬
‫کو جھوا تخار نو تھا " یازی !! مگر جواب یدارد اسے دیکھ کر یاہر آیا " اسے میڈبشن دی‬
‫تھی !"‬
‫“بس شر پر اتھوں نے کجھ کھایا نہیں ہے کہہ رہی تھیں دل نہیں کررہا ۔"‬
‫ُ‬
‫“تھیک ہے آپ زمان کو کھایا کھال کر سال دیں میں دیکھیا ہوں !" ابیات میں شر‬
‫ُ‬
‫ہال کر وہ اسے لے گتی۔ فربش ہوکر وہ اسکے ساتھ ہی بٹم دراز ہوگیا اسکا رخ ابتی‬
‫خابب کیا ہاتھ کی بست سے اسکا گال سہالنے اسکے تخار سے کمالنے چہرے پر‬
‫نوٹ کر بیار آرہا تھا ۔ پرمی سے اسکے گال کو جھوا جس سے وہ نے جین سی ہوگتی‬
‫اور تھر میدمل آیکھوں سے اسے دیکھیا لگی وہ مسکرا کر اسے دیکھ رہا تھا " طی نغت‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 265 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫کیسی ہے ؟" تھوڑا سا اوپر ہوکر ا ستے شر اسکے سیتے پر رکھ دیا ۔" شر میں نہت درد‬
‫ہورہا ہے ؟" پرمی سے اسکے کیپی ٹوں کی مساج کرنے اسے اور فربب کرگیا ۔" تخار‬
‫کیسے ہوا صیح یک تھیک تھی تم ؟"‬
‫“بیا نہیں صیح تھی شر درد کررہا تھا تھر کھایا بیانے خکر آگیا اسکے ئعد تخار حیک کیا‬
‫نو ایک سو دو تھا ۔۔۔۔"‬
‫“بین ہوحکا ہے !! لگانے گتے تھرمامنتر کو ئکال ا ستے دیکھا تھرمامنتر کو دیکھ کر‬
‫ا ستے چترانی سے اسے دیکھا " یہ کب لگایا ؟"‬
‫“کم آن مجھے نوجھتے کی صرورت نہیں تھی تمہیں یاد ہے یازی چب ہماری فنترول‬
‫ُ‬
‫تھی نونی میں اور تمہارے ڈربس کی ِزپ ل گتی ھی ؟"‬
‫ت‬ ‫کھ‬

‫“ہمم آپ نے کونی تھی اجساس دالنے ئغتر مجھے ابیا کوٹ نہیا دیا تھا تھر سابیڈ پر‬
‫لیخا کر مجھ سے بید کروانی تھی اور کہا تھا " ا بتے آپ سے ابتی الپرواہی مہیگی پڑ سکتی‬
‫ہے ‪".‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 266 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“اور مترا حیال ہے تمہیں وہ پڑ خکی ہے تم تھر سے ا بتے آپ سے الپرواہی پربتی ہو‬
‫مارتھا کے ہونے ہونے تمہیں کھایا جود بیایا ۔۔‬
‫“اب ٹوں کے لتے ہی نو بیانی ہوں ۔۔۔‬
‫“اسکے ہونے ہونے تمہیں کتڑے جود دھونے ہیں ۔۔۔۔۔!‬
‫ص‬ ‫ل‬‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬
‫“وہ سہی نہیں دھونی یہ ۔۔۔۔اسکی شرٹ کے بین سے تی وہ فابیاں دے‬
‫ُ‬
‫رہی تھی " تمہیں ساہ کا سایہ بیا ہے !!"زمان کا یام سیتے ہی وہ ایکدم ا ھی " ساہ‬
‫ت‬

‫زمان کہاں۔۔۔۔۔۔!!! سدید درر کی تھیس اتھی تھی شر میں یدتم نے افسوس سے‬
‫اسے دویارا اسے ابتی خابب کھییخا " نہی بس نہی الپرواہی ہے تمہاری مترا حیال ہے‬
‫مارتھا کو قارغ کیا خانے اور ساہ کو نوڈیگ۔۔۔۔۔۔۔!"‬
‫“مستر اکتر !!! ا ستے غصے میں کہا وہ یہ بب کہتی تھی چب اسے یدتم کی کونی یات‬
‫نہت پری لگتی تھی " پرا لگا چب ابتی الپرواہ رہو گی ابتی صخت کا دھیان نہیں رکھو‬
‫گی نو طاہر ہے کیسے سب سیٹھالو گی تھر نو ساہ کے لتے مجھے ابسا ق نصلہ لییا ہی ہوگا‬
‫یہ !" لہحے میں یہ نو غصہ تھا یہ ڈابٹ وہ پرمی سے اسے سمجھا رہا تھا ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 267 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“سوری یدتم !" اسکے ل ٹوں پر مسکراہٹ آگتی تھی ۔‬
‫“ کونی یات نہیں آ بییدہ حیال رکھیا ابیا تھی ساہ کا تھی اور ‪.....‬چہرا اسکے فربب‬
‫کرکے اسکی آیکھوں میں جھائکا " اور مترا تھی !"‬

‫️⚙️️⚙️️⚙️️⚙️️⚙️‬
‫سورج کی کرنوں نے جویلی کے کسی کونے کو وپران نہیں جھوڑا تھا ہر طرف ابتی‬
‫گرمابش نہیخا رہی تھی حیدر الن میں بیٹھا تھا غاشر ضاچب تھی وہیں بیٹھے تھے ۔رویا‬
‫ج ھت پر موجود نودوں کو یانی د بتی ساتھ ساتھ حیدر کو تھی دیکھ رہی تھی چب کٹھی‬
‫یات کریا نو نہر کو سییا ۔البٹ یلو شرٹ میں وہ دلکش لگ رہا تھا ۔اخایک خاگیگ سوز‬
‫سے لیس پتر گھاس پر تھا گتے ہونے ئظر آنے ۔ ذبسان نو لتے سے بسنیہ ضاف کریا‬
‫م‬ ‫ئ‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ی‬
‫اتھیں کے یاس بیٹھ گیا خلمالنی دھوپ کو د تے اخا ک ظر رویا پر پڑی نو دل یں‬
‫ک‬
‫ہوک سی اتھی ا ستے خاہا تھا اسے نہلے یار وہ محنت میں سیحیدہ ہوا تھا کاش ۔۔۔کاش۔‬
‫کونی ابسا خادو نویہ کر۔۔!!‬
‫مرے عسق میں وہ دنوایہ ہو۔۔!!‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 268 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫نوں الٹ یلٹ کر گردش کی۔۔!!‬
‫میں سمع‪ ،‬وہ پروایہ ہو۔۔!!‬

‫زرا دیکھ کے خال سیاروں کی۔۔!!‬


‫ق‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫کونی زاتچہ یچ لیدر سا۔۔!!‬
‫کونی ابسا چنتر منتر پڑھ۔۔!!‬
‫جو کر دے تخت سکیدر سا۔۔!!‬

‫کونی خلہ ابسا کاٹ کہ تھر۔۔!!‬


‫کونی اسکی کاٹ یہ کر یانے۔۔!!‬
‫کونی ابسا دے ئغوپز مجھے۔۔!!‬
‫وہ مجھ پر غاسق ہو خانے۔۔!!‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 269 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫کونی قال ئکال کرسمہ گر۔۔!!‬
‫مری راہ میں تھول گالب آ بیں۔۔!!‬
‫کونی یانی تھوک کے دے ابسا۔۔!!‬
‫وہ بتے نو مترے جواب آ بیں۔۔!!‬

‫کونی ابسا کاال خادو کر۔۔!!‬


‫جو خگمگ کر دے مترے دن۔۔!!‬
‫وہ کہے میارک خلدی آ۔۔!!‬
‫اب حیا یہ خانے پترے ین۔۔!!‬

‫کونی ابسی رہ یہ ڈال مجھے۔۔!!‬


‫جس رہ سے وہ دلدار ملے۔۔!!‬
‫کونی بسییح دم درود بیا۔۔!!‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 270 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫جسے پڑھوں نو مترا یار ملے۔۔!!‬

‫کونی قانو کر نے قانو جن۔۔!!‬


‫کونی سابپ ئکال بیاری سے۔۔!!‬
‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫کونی دھاگہ یچ پرایدے کا۔۔!!‬
‫کونی م نکا اکسا دھاری سے۔۔!!‬

‫کونی ابسا نول سکھا دے یا۔۔!!‬


‫م‬ ‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫وہ ھے جوش گفیار ہوں یں۔۔!!‬
‫کونی ابسا غمل کرا مجھ سے۔۔!!‬
‫وہ خانے‪ ،‬خان بیار ہوں میں۔۔!!‬

‫کونی ڈھویڈھ کے وہ کسٹوری ال۔۔!!‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 271 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫اسے لگے میں خاید کے جیسا ہوں۔۔!!‬
‫جو مرضی مترے یار کی ہے۔۔!!‬
‫اسے لگے میں یالکل وبسا ہوں۔۔!!‬

‫غ‬
‫کونی ابسا اسم ا م پڑھ۔۔!!‬
‫ظ‬
‫جو اسک نہا دے سخدوں میں۔۔!!‬
‫اور جیسے پترا دعوی ہے۔۔!!‬
‫مح ٹوب ہو مترے قدموں میں۔۔!!‬

‫پر غامل رک‪ ،‬اک یات کہوں۔۔!!‬


‫یہ قدموں والی یات ہے کیا۔۔؟؟‬
‫مح ٹوب نو ہے شر آیکھوں پر۔۔!!‬
‫مجھ بٹھر کی اوقات ہے کیا۔۔!!‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 272 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬

‫اور غامل سن یہ کام یدل۔۔!!‬


‫یہ کام نہت ئقصان کا ہے۔۔!!‬
‫سب دھاگے اس کے ہاتھ میں ہیں۔۔!!‬
‫جو مالک کل چہان کا ہے۔۔!!‬
‫ُ‬
‫ا ستے جسرت سے تھری ایک ئظر حیدر پر ڈالی جو اسکی کل کابیات کا مالک ین گیا‬
‫تھا وہ خابیا تھا کہ وہ آج اس سے کہہ دے نو وہ اس سے شرمیدہ ہوخانے گا مگر‬
‫ابسا ک ٹوں اسے تھوڑی بیہ تھا ۔۔۔۔ا بتے آپ سے لڑیا وہ ایدر کی خابب پڑھ گیا‬
‫ب‬
‫۔سکنیہ ڈرابیگ روم میں یٹھی نی وی دیکھ رہی اور سا متے سے رویا ستڑھیاں اپر کا‬
‫ا بتے کمرے میں خلی گتی سفیان کمرے کی صفانی کررہا تھا ۔نولیہ صوفے پر تھییک‬
‫کر وہ اوپر گیسٹ کی طرف خانے لگا چب بیجھے سے آواز آنی " بنہودہ ابسان گیدا !!"‬
‫ا ستے یلٹ کر دیکھا نو سکنیہ کوقت اور ئفرت سے نولیہ کو دیکھ رہی تھی جو آدھا صوفے‬
‫سے بیحے لیک رہا تھا ۔" یہ ساید ابیا گیدا اور گرا ہوا یہ ہو جیتی احکل لوگوں کی سوچ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 273 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ہے اور اسکی ذات کو گیدا کہتے سے نہلے ا بتے آپ کو دیکھیا خا ہتے ایک یات وریہ‬
‫دھول چہرے پر ہونی ہے اور ساری زیدگی آ بنیہ ضاف کرنے میں ئکل خانی ہے !!"‬
‫سکنیہ نے یاگوار بت سے اسے دیکھا " کیتے یدتمتز ہو تم ۔۔تم حیدر کے دوست ہو اسکا‬
‫مظلب یہ نہیں تم کجھ تھی کہو نو میں پرداست کرلوں گی ایا کی سوچ کو تھی بیہ‬
‫نہیں کیا ہوگیا ہے کیسے ایک یامحرم کو اس طرح گھر پر ر ہتے دیا ۔۔۔۔" نی وی بید‬
‫کرکے رتموٹ بییل پر بیخ دیا " جور کی داڑھی میں ب نکا !۔۔۔۔ابیا پرا ک ٹوں لگ رہا ہے‬
‫آیکو آپ ابسی ہیں میں نے نو کسی کا یام تھی نہیں لیا !! ا ستے تھ ٹورے آحکا کر‬
‫اسے اور بیا دیا تھا ۔غصے سے اتھ کر کجن میں خلی گتی وہ تھی اوپر کمرے میں‬
‫آگیا۔نہا دھو کر فربش ہوکر بیحے آیا نو ب نٹ میں جوہے دوڑنے لگے ۔کجھ کھانے کی‬
‫غرض سے کجن میں آیا وہ دودھ جیتی اور آم یلییڈر میں ڈال رہی تھی میہ کے زاونے‬
‫اتھی یک یگڑے ہونے تھے ۔غصے سے سوتچ نورڈ میں لگایا نو کربٹ نے یکڑ لیا سواتچ‬
‫سے ح نکا اسکا ہاتھ اسکا نورا جشم کیکیا گیا ۔ذبسان نے آگے پڑھ کر لکڑی کا جمچ زور‬
‫سے اسکی یازو پر مارا لیکن بب یک شرکٹ سٹ ڈاؤن ہوگیا تھا سارے گھر کی تخلی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 274 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫خلی گتی ۔رویا کمرے میں ُیک ریک ضاف کرہی تھی چب ایدھترا جھا گیا " یہ کیا ہوا‬
‫لگیا تخلی خلی گتی ہے ؟"سفیان نے ہاتھ میں یکڑی میڈبشن دراز میں رکھتے ہونے‬
‫کہا " نہیں البٹ گتی ہونی نو نو نی ابس آن ہویا تھا شرکٹ سٹ ڈاؤن ہوا ہے کسی‬
‫کو کربٹ لگا ہے خلو دیکھتے ہیں !! وہ دونوں کمرے سے یاہر ئکلے سفیان مین نورڈ کی‬
‫طرف خال گیا اور وہ ڈرابیگ روم میں آگتی ۔سفیان نے جیسے ہی پریکر اپ کیا البٹ‬
‫آگتی ۔ذبسان نے حفگی سے کابیتی سکنیہ کو دیکھا اور تھر نورڈ کو جشکا بین ان تھا وہ‬
‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫خلتے نورڈ میں سواتچ لگا رہی تھی " جود کو جھابسی کی رانی ھتی ہو یا ت لی تمہاری رسیہ‬
‫خ‬

‫دار ہے ہاتھ دیکھو ا بتے یانی بیک رہا تھا ان سے مریا ہے نے وافوف !!" وہ اسے‬
‫ڈابٹ رہا تھا پر اسکی ئظر ابتی کالنی پر تھی چہاں جمچ مارا گیا تھا کربٹ سے زیادہ وہ‬
‫ن‬
‫ُدکھ رہا تھا ۔رویا چب وہاں چی نو ذبسان کو وہاں د کھ کر کجھ غلط ہونے کا ایدبشہ‬
‫ی‬ ‫ی‬ ‫ہ‬

‫ہوا ا ستے ایکدم‬


‫سکنیہ کو کیدھوں سے تھام کر گھور کر ذبسان کو دیکھا " کیا ہورہا ہے نہاں ؟"‬
‫اسے دیکھ کر ذبسان کا چہرا سیحیدہ ہوگیا تھا مگر سکنیہ نو تھر سکنیہ تھی اسکے ہاتھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 275 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫جھیک کر یاہر خلی گتی ۔ان دونوں نے اسکے ب ٹور دیکھ کر شرد آہ تھری ۔وہ تھی‬
‫خانے لگی نو ذبسان آگے آگیا " مجھے یات کرنی ہے"‬
‫“مجھے نہیں کرنی اور تخا ہی کیا ہے یات کرنے کے لتے میں نے چب ایک دفعہ‬
‫آیکو بیا دیا کہ مجھے آپ میں کونی دلخستی نہیں ہے میں حیدر سے محنت کرنی ہوں نو‬
‫تھر یار یار یات کرنے کی کو شش کرکے آپ مترے کردار پر ائگلی اتھایا خا ہتے‬
‫ہیں !!" دنے ہونے غصے سے اسے دیکھا جو دو قدم اور اسکی خابب پڑھ آیا " رویابشہ‬
‫متری یات ستے میں آپ سے سچ میں نہت محنت کریا ہوں میں یہ نہیں کہیا کہ‬
‫حیدر سے دور ہوں لیکن مجھے تھی یاد رکھیا ۔حیدر کی رنوربس میں نے پڑھی ہیں اس‬
‫میں ۔۔۔۔۔۔!!!"‬
‫“بس!!! وہ نے ئقیتی سے اسے دیکھ رہی تھی " یہ کیا نول رہے ہیں آپ آیکو شرم‬
‫نہیں آرہی ا یکے یارے میں اس طرح کی یات کرنی ایکی ب ٹوی کو وغالنے ہونے !!!‬
‫۔۔۔۔۔۔۔‬
‫“نہیں رویا میں۔۔۔۔۔وہ دو قدم آگے پڑھا نو وہ ڈر کر بیجھے ہوگتی "‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 276 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ﺍَﻋُﻮْﺫُﺏِﺍﻟﻠّٰﮧِ ﻣِﻦَ ﺍﻟﺸَّﯿْﻄٰﻦِ ﺍﻟﺮَّﺟِﯿْﻢِ۔۔۔۔ اسکے الفاظ ذبسان کے پتروں سے زمین‬
‫ئ‬ ‫ت‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫یچ کر لے گتے ۔ہاتھ نے خان سے ہوکر گرے ھے دوشری ظر اس پر ڈالے‬
‫ئغتر وہ کجن سے یاہر ئکل گتی ۔‬
‫️⚙ ️️⚙️️⚙️️⚙️️⚙️‬
‫حیدر مسکرانے لگا تھا ہیستے لگا تھا اسکے ہوب ٹوں پر اب ہر وقت ایک مشکان جھتی‬
‫رہتی تھی ۔ ویل چنتر پر یاہر کھڑکی سے صجن میں دیکھ رہا تھا چہاں تھیلے جسک بتے‬
‫ہوا سے شر شرا رہے تھے ۔سفیان اسکی یایگوں کی مالش کر رہا تھا ۔ا بتے ہاتھ سے‬
‫اسکے پتروں کو ہال رہا تھا ۔چب ہاتھ میں کجھ کیابیں لتے اسکے فربب آکر بیحے بیٹھ‬
‫ک‬
‫گتی اسے دیکھتے ہی حیدر نے ابتی سلوار کا یابیچہ اپڑی یک یچ دیا اور ل سا ہوگیا‬
‫خ‬ ‫چ‬ ‫ی‬‫ھ‬

‫۔مشکل ہی تھا کہ سفیان ابتی ہیسی روک سکیا اسلتے میہ پر ہاتھ رکھ کسر ئکال لی ۔"‬
‫م ہ م ب ت‬ ‫ُ‬ ‫ی‬ ‫ج‬‫م‬ ‫ہ‬ ‫ی‬‫ُ‬
‫ی‬ ‫ی‬
‫حیدر یہ متڑک کی کجھ کس یں ھے آ کے ک ر ک سے لی یں یں ز ٹو کو ھچوا دو‬
‫اسکے کام آخابیں گی !"‬
‫“ہاں ک ٹوں نہیں ڈراب ٹور کے ساتھ خلی خاؤ !! "‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 277 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“نہیں مجھے نہیں خایا سفیان دے آنے گا ک ٹوں دے آؤ گے یہ ؟" اسمے سوالیہ‬
‫ئگاہوں سے سفیان کو دیکھا سفیان ز ب ٹو کا سو حتے ہونے ہاں میں شر ہال گیا ۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫ت ّ ّ‬
‫گلی سیسان ھی اکا دکا لوگ ھے جو آ خارہے ھے ۔ہا ھوں یں ساپر کڑے وہ‬
‫ی‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ت‬
‫دروازے پر دسیک دے رہا تھا ۔ بیلے ریگ کا گنٹ جس میں الل دھاریاں تھا کھلتے‬
‫کا یام ہی نہیں لے رہا تھا "گھر میں ر ہتے والے مر نو نہیں گتے کہیں ؟؟" ا ستے‬
‫اب دروازہ بپییا شروع کردیا تھا ۔" آرہی ہوں میگولوں نے جملہ کردیا ہے کیا جو مترا‬
‫دروازہ نوڑنے آ گتے !!"پتزاری سے ز ب ٹو نے دروازہ کھوال نو اسے دیکھ کر سفیان کا میہ‬
‫کھال رہ گیا تھا ۔میہ پر خگہ خگہ لگا بیشن ہاتھ میں جمچ کمر کے گرد بیدھا دو بیہ " تم‬
‫کس سے حیگ کررہی تھی ؟" لیکن اسکا جواب د بتے کی تخانے ا ستے دروازہ ہی بید‬
‫کردیا " یہ نہاں کیا کرنے آیا ہے ِجمڑی جڑیل ک نظرح جمٹ گیا ہے تھوت یاتھ‬
‫م‬ ‫ب‬ ‫ح‬‫ی‬ ‫ہ‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫ب‬
‫کہیں کا ۔۔۔" اسے ا بتے ھے درواز تے کی آواز اسے ا تے کانوں یں تی سیانی‬
‫ح‬‫ت‬
‫دے رہی تھی " کیا ہے ؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 278 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ت‬ ‫ی‬ ‫ہ‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ب ت‬
‫“رویا آنی نے کیا یں چی یں !! ز ب ٹو کے میہ کے زاونے خد یک گڑ گتے ھے "‬
‫کوبسی کیابیں گھر پر کونی نہیں ہے اتھی !!"‬
‫“نو تم جڑیل ہو یا جھالوا !! سیتے پر ہاتھ یایدھے وہ پتزار آگیا تھا " ین ۔۔۔نہیں آپ‬
‫خابیں نہاں سے !! حٹمی ق نصلہ سیا کر وہ آگے پڑھی نو دروازی نو بتے کی خد یک‬
‫ی‬ ‫ک‬‫ھ‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫ب‬ ‫م‬ ‫ک‬
‫یچ گیا ا بسے صے سے دروازہ ھوال " کیا ہے ؟؟ گر اسے ھے د ل کر وہ ایدر‬‫غ‬ ‫ہ‬‫ن‬
‫گ‬‫ی‬
‫آگیا ۔تھاتھ یاتھ سے خلیا وہ پرآمدے میں ر کھے صوفے پر بیٹھ گیا ۔اور سو تے لگا "‬
‫ھ‬
‫کجھ خل رہا ہے"‬
‫“ہانے ہللا مترے یکوڑے !! وہ کجن کی خابب تھاگی کالے یکوڑے بیل میں اتھی‬
‫تھی حیخ رہے تھے ۔میہ بیا کر ا ستے اتھیں ئکال کر سابیڈ پر رکھا سیتے پر ہاتھ یایدھے‬
‫وہ تھی دروازے کے ساتھ کھڑا اسے دیکھتے لگا " تمہاری وجہ سے سارے یکوڑے خل‬
‫گتے ہیں مترے اور اہ۔۔۔۔۔۔!!! بیل ہاتھ پر تھی گر گیا ۔سفیان نے ماتھا ب نٹ‬
‫لیا ۔ہاتھ پر پڑے ایک نوید بیل کر لیکر وہ رونے بیٹھ گتی جسے دیکھ کر سفیان کو‬
‫اس پر پرس آگیا اسکے یاس گیا " زیادہ خل گیا ہے ؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 279 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“ہاں نہت زیادہ میں نو دو بین دن یک کونی کام تھی نہیں کر سکتی اب !! ہخک ٹوں‬
‫ساتھ رونی وہ افسوس سے ا بتے ہاتھ کو دیکھ رہی تھی چہاں صرف حید نوید ہی بیل گرا‬
‫تھا " کام جور !! سفیان نے افسوس سے شر جھ نکا " ابیا دل کررہا تھا یکوڑے کھانے‬
‫کو ابتی محنت کی تھی اب کون کھالنے کا مجھے کون بیا کر دے گا !! ز بیا نے جور‬
‫ئظروں سے سفیان کو دیکھا جو یکھرا یاورجی خانے دیکھ رہا تھا اسے م ٹوجہ یہ یاکر ا ستے‬
‫اور اوتچی رویا شروع کردیا تھا جس پر وہ نوکھال گیا " اوکے !! اوکے میں بیا د بیا ہوں‬
‫!! کف موڑنے وہ کاؤپتر پر جھکا زبیا کے ہوب ٹوں پر مسکراہٹ آگتی تھی " اب لوں‬
‫گی میں یدلہ !! آرام سے یلو یازو پر لیپیتی وہ یاہر آکر صوفے پر بیٹھ گتی ۔" یا ہللا کہاں‬
‫تھیسا دیا کیابیں د بتے آیا تھا یاورجی ین کر رہ گیا ۔‬
‫️⚙️️⚙️️⚙️️⚙️️⚙️‬
‫ت‬ ‫ُ‬ ‫ب بیٹ س‬
‫ویل چنتر کے یاس یحے ھی وہ یچ ک کے ورفے لٹ رہی ھی ۔حیدر ھڑکی سے‬
‫ک‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ک‬

‫یاہر ڈھلتے سورج کی روستی میں کھویا ہوا تھا " آپ سکیحیگ نہت اجھی کرنے ہیں‬
‫س‬ ‫س‬
‫حیدر ؟" ا ستے ئظر گھما کر کیچ ُیک کو دیکھا چہاں محیلف لوگوں کے فیس کیچ موجود‬
‫س‬
‫تھے " کالج یک کریا تھا اسکے ئعد سب جھوڑ دیا یہ خاجو ہیں ! کیچ پر ائگلیاں ت ھترنے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 280 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ک‬‫س‬
‫ا ستے مسکرا کر کہا " یہ انو یہ امی یہ بشمان اور ۔۔۔۔۔۔۔!!! سکنیہ کے یچ پر ا ستے‬
‫ئظر ہیا لیں تھیں اور تھر کھڑکی سے یاہر جھا یکے لگا ۔رویا نے چترت سے اسے دیکھا‬
‫" آپ سکنیہ سے یات نہیں کرنے ؟"‬
‫“نہیں !! کھونے کھونے لہحے میں کھڑکی سے یاہر سورج میں کھویا خارہا تھا " ک ٹوں"‬
‫“بیہ نہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔وہ تھی آپ سے یات نہیں کرنی !"‬
‫“نہیں ۔۔۔۔۔‬
‫ک ٹوں ۔۔۔۔۔۔‬
‫بیہ نہیں ۔۔۔ہر یات پر ایک ہی جواب رویا نے شرد آہ تھر کر تھر نوجھا " دل نہیں‬
‫کریا اس سے یات کرنے کو ؟"‬
‫“نہیں ‪...‬‬
‫ک ٹوں ‪.....‬‬
‫بیہ نہیں ۔۔۔۔۔‬
‫میں اجھی لگتی ہوں مجھ سے یات کرنے کو دل کریا ہے ؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 281 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“ہاں !!‬
‫ک ٹوں؟؟؟‬
‫بیہ نہیں۔۔۔۔۔۔ حیدر نے چترت سے اسے دیکھا جو ابیا ُیک یکڑے اتھ گتی " آپ‬
‫ہمیشہ سے ا بسے ہی دوشروں کو الجھا کر ابتی مظلب کی یات ئکلوا لیتی ہیں ؟"‬
‫“ہاں ۔۔۔۔‬
‫ک ٹوں ۔۔۔‬
‫ج‬‫ی‬ ‫ب‬
‫بیہ نہیں ۔۔۔۔۔اسی کا جواب اسے دے کر کمرے سے یاہر خلی گتی اور وہ ھے‬
‫بس اسے دیکھتے رہ گیا ۔ تھر ئظر سیڈی بییل پر موجود ڈرابیگ بنترز اور بپیسلز پر پڑی‬
‫کجھ سوچ کر نہتے اس طرف گھما دنے ۔‬
‫️⚙️️⚙️️⚙️️⚙️‬
‫آبسو بپ بپ اسکی آیکھوں سے نہہ رہے تھے ہر طرف بیش ہی بیش تھی اسکی ائگلی‬
‫سے جون ئکل رہا تھا سابس تھی پتز ہوگتی ما تھے سے بسنیہ ضاف کیا اور تھر سے‬
‫کام شروع کیا اسے ڈر تھا اگر دپر ہوگتی تھی اسکے لتے ئقصان دہ ہوسکیا ہے بس‬
‫دو۔۔۔۔بس دو بیاز رہ گتے تھے کا بتے والے اور اسکے ئعد مصالچہ بیار ہوخایا تھا ک ٹویکہ‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 282 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫نہلے واال نو سارا جراب ہوگیا تھا ۔ا ستے بیشن آلو اور تمام مصا لحے کو یکخان کرکے ا یلتے‬
‫بیل کو دیکھا جو ئکانے کے لتے ا ستے ڈرنے ڈرنے جمچ پر مصالچہ اتھایا اور بین قدم‬
‫سے قاضلے سے کڑاہی میں ڈا لتے لگا ۔شڑ شڑ کی آواز کجن میں خار سو گوتج گتی ۔وہ‬
‫ی‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫یاہر سکون سے صوفے پر ھی نی وی د کھ رہی ھی کجھ دپر عد لنٹ یں ا ک‬
‫ی‬ ‫م‬ ‫ئ‬
‫یکوڑا لتے اسکے یاس آیا " خکھو !" ز ب ٹو نے چترت سے یلنٹ میں پڑے البٹ پراؤن‬
‫کلر کے واخد یکوڑے کو دیکھا اور اتھا کر میہ میں ڈال لیا اور ابیات میں شر ہالنے‬
‫لگی " کخا ہے تمک تھی کم تھوڑا سا تمک اور ڈالو اور ڈارک پراؤن کرو !! اسے خکم‬
‫دے کر وہ جییل یدلیا شروع ہوگتی ۔ذبسان نے یاگواری سے اسے دیکھا اور وابس آگیا‬
‫تمک مال کر دویارہ یکوڑا بیایا اور اسے خکھانے خال گیا جو اسے دیکھتے ہی ا بتے ہاتھ پر‬
‫موجود خلے بسان کو دیکھتے لگی تھی "یہ دیکھو !" یکوڑے کی خالت بیا رہی تھی اسے‬
‫کیتے گرم بیل میں تھی نکا گیا ہے ا ستے یاگواری سے ذبسان کا دیکھا جو اس سے تھی‬
‫زیادہ پتزار لگ رہا تھا ۔اسکے ب ٹور دیکھ کر یکوڑا تھایا لیا اور اگلےہی لمحے وہ ائکایاں لے‬
‫رہی تھی " ابیا کڑوا ابیا تمک نورا ڈیہ ڈال دیا ہے کیا !" ذبسان نے غصے سے یلنٹ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 283 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫بییل پر بیچی " نو جود بیا لو میں نوکر ہوں تمہارا !!! ز ب ٹو کو کام یگڑیا لگ رہا تھا اسلتے‬
‫بین ک ٹورے لیالب آبسوں سے تھر لیا اور اتھ گتی " کونی یات نہیں میں کرلوں گی‬
‫تھر کیا ہوا جو ہاتھ خال ہوا ہے متری قکر تھوڑی یہ کونی کرے گا !! یلنٹ اتھا آگے‬
‫پڑھی نو ذبسان نے اسکے ہاتھ سے یلنٹ جھین لی بیٹھو اور جود ایدر خال گیا ۔ایدر خاکر‬
‫ا ستے تھوڑی مرچ اور گرم مصالچہ مالیا اسے حیک کیا اور سارے ایک ہی دفعہ الکر‬
‫ک‬‫ی‬
‫اسکے سا متے رکھ دنے اور جود بسیتے سے شرانور صوفے پر گر گیا آ یں بید کر یں‬
‫ل‬ ‫ھ‬
‫ی‬
‫۔ز ب ٹو نے یکوڑا میہ میں ڈال کر اسے دیکھا جو اتھی تھی آ ھیں مویدے لییا تھا "‬
‫ک‬

‫ہانے ہللا مر نو نہیں گیا ! ا ستے دو بین یار ائگلی اسکے یازو میں جھ ٹونی مگر وہ نہیں اتھا‬
‫دو بتے سے اسے ہوا د بتی وہ اسکے زیدہ ہونےکی دغابیں مایگ رہی تھی تھر ایکدم زور‬
‫ی‬ ‫ل‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ج‬
‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ج‬
‫سے اسکا یازو ھوڑا نو وہ آ یں ھول کر اسے د ھتے گے " زیدہ ہوں کوڑے تھیک‬
‫ہیں ؟"‬
‫ُ‬
‫“ہاں بس زپرہ تھوڑا زیادہ ڈال دیا ہے ! ذبسان نے غصے سے اسے دیکھا اور کشن‬
‫ُ‬
‫اتھا کر اسے ماریا خاہا جس پر ا ستے تخاؤ کے لتے ہاتھ اتھا بتے نو وہ وہیں رک گیا ۔ز ب ٹو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 284 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫نے ایک آیکھ کھول کر دیکھا نو یکوڑوں کے ساتھ ائصاف کرنے میں لگا تھا " ہاہایا!!!‬
‫اسے ہیسیا دیکھ کر ذبسان کے یاپر تھی تخال ہو گتے تھے ۔‬
‫️⚙️️⚙️️⚙️️⚙️‬
‫سفیان وہاں سے ہی گھر خال گیا تھا اسے صروری کام آگیا تھا ۔بیڈ کراؤن سے بیک‬
‫س‬
‫لگانے وہ کیچ بیڈ سے کجھ ڈرا کر رہا تھا ۔رات کے دس تج گتے تھے چب وہ کمرے‬
‫ت‬ ‫ی‬ ‫ک‬‫ھ‬ ‫ب‬ ‫ی‬ ‫ک‬‫س‬ ‫ً‬
‫میں آنی نو ا ستے فورا یچ بیڈ کتے کے یحے د ل دیا ۔" حیدر آپ ا ھی یک سونے‬
‫نہیں خلیں سو خابیں نہت دپر ہوگتی ۔" اسے لییا کر وہ تھی صوفے پر لنٹ گتی ۔‬
‫آہسیہ آہسیہ ہر چتز روز مرہ میں آنی خارہی تھی وہ گھر کے کام میں ہاتھ بیانے لگی‬
‫تھی سکنیہ سے اسکی یات نے یات تخث ہونی لگی تھی ۔کجھ یاد آنے پر اخایک‬
‫کمرے کے یاہر خلی گتی حیدر نے چترت سے بس اسے خانے دیکھا ۔قدم یہ قدم‬
‫ستڑھیاں جڑ ھتے وہ غاشر ضاچب کے کمرے کے یاہر دسیک د بتے کو بیار تھی مگر‬
‫ایدر سے آنی آوازیں اسے خامد کر گتی ۔" غاشر ا بتے بیسے کہاں سے آنے گے ؟"‬
‫“کیا مظلب کہاں سے آ بیں گے بییک سے لون لوں گا اب حیدر کو امریکہ تھی نو‬
‫تھیحیا تھر اسکا غالج پر تھی جرچ ہوگا ۔"‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 285 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“وہ نو تھیک لیکن آپ یہ سوچ ہے دس الکھ جیتی پڑھی رقم آپ وابس کیسے کریں‬
‫گے کیتی خان رولیں گے ابتی ؟"‬
‫“کجھ نہیں ہوگا سہال بس محنت تھوڑی زیادہ کرنی پڑے گی فشط د بتے رہیں گیں‬
‫یہ !!‬
‫“سکنیہ کے لتے کیا رہ گیا اسکے یام جو زمین تھی وہ آپ بیچ خکے جو کمانے آدھا حیدر‬
‫پر لگ رہا ہے اب کیا اسکے لتے بیانے زنورات بیچ دیں گے !!!"‬
‫ُ‬
‫“سہال !!! ائکا ہاتھ اتھیا اتھیا رہ گیا تھا اور یاہر رویا کو پربسانی نے گ ھتر لیا تھا ۔ا لتے‬
‫قدم لیتی وہ وابس آنی ۔حیدر اتھی تھی خاگ رہا تھا اسکے چہرے پر پربسانی اسے واصع‬
‫دکھانی دے رہی تھی ۔الماری سے قایل ئکال کر وہ دویارہ خلی گتی ۔ہمت کرکے‬
‫ا ستے دروازے پر دسیک دی ۔غاشر ضاچب بیڈ پر کاغذات یک ھترے بیٹھے تھے چترت‬
‫ب‬
‫سے دروازے کو دیکھا تھر سہال بیگم کو جو میہ تھالنے یٹھی تھیں جودی ہی اتھ کر‬
‫دروازہ کھوال رویا کو قایل یکڑے دیکھ وہ چتران ہو گتے " جی بییا!‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 286 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“ائکل وہ۔۔۔۔۔یہ ۔۔۔۔۔ائکل یہ کجھ زمین جو مترے یام ہے گاؤں سے یاہر‬
‫غالفہ گیخان آیاد نہیں مالنت تھی کونی ڈپڑھ دو الکھ ہوگی ۔۔۔۔آ۔۔۔۔۔اسے بیچ دیں‬
‫اور یہ حیک ہے مترے اکاؤبٹ میں کونی بین الکھ رونے ہیں وہ تھی ئکلوا لیں!"‬
‫“ک ٹوں اور یہ سب ا یکے ؟؟""‬
‫“کجھ یایا نے جمع کروانے تھے کجھ میں نے جود جوڑے ہیں نونی یاتم پر یارٹ یاتم‬
‫خاب کرنی تھی بب جمع کتے تھے اور کجھ اب ا بتے ق ٹوجر کے لتے تھے !!"‬
‫“نو بیتے اب ک ٹوں اسکی صرورت نہیں ہے یہ ا یکے ہیں ا بتے یاس رکھیں ا بتے‬
‫مسنفیل کے۔۔۔۔۔"‬
‫" ا بتے مسنفیل کے لتے ئکلوا رہی ہوں حیدر ہی مترا مسنفیل ہے یہ اب ا یکے ہیں‬
‫اتھیں ا بتے یاس رکھیں اور ابساہلل وقت کے ساتھ سب تھیک ہو خانے گا ۔" ا ستے‬
‫ُ‬
‫سہال بیگم کو دیکھا جو یاگواری سے رخ یلٹ گتی ۔اتھیں سب تھما کر وہ وابس آگتی‬
‫تھی ۔غاشر پربسانی سے ایدر آنے " رکھ لیں اجسان نو نہیں کرکے گتی !!"‬
‫“بس کردیں !! اتھوں نے ہر چتز کو ایک ساتھ بیحے دھکیل دیا تھا ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 287 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔️⚙️⚙️⚙️⚙۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫چب یک وہ وابس آنی وہ سو حکا تھا ۔اسے دیکھ کر ایک اتخانی سے مسکراہٹ ل ٹوں‬
‫پر آگتی تھی بیکھے سے ما تھے پر یال یکھر یکھر خارہے تھے ۔چہرے پر نہلے سے زیادہ‬
‫اطمییان آگیا تھا ۔اخایک اسے حیال آیا ۔دراز میں سے بیل ئکال کر اسکی پتروں کی‬
‫خابب آگتی " خا گتے ہونے نو کٹھی نہیں کرنے دیں گے مگر اتھی نو کر سکتی ہوں‬
‫ہاں ہاں خابتی ہو آیکی بیید کا قایدہ اتھا رہی ہوں مگر غلط نہیں اتھا رہی ! ہلکے سے‬
‫ی‬ ‫ی‬ ‫ٹ‬ ‫ہ‬
‫یلیکنٹ ہیا اسکے پتروں کو جھوا ایک ئظر اسے دیکھا ۔ لی پر ل لگا کر آرام آرام‬
‫ب‬ ‫ھ‬
‫سے پتروں کی مساج کرنے لگی " ایک دن ابسا صرور آنے جس دن میں آ یکے پتروں‬
‫ب‬ ‫م‬ ‫ل‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫تھ بیج ک‬
‫کو ہاتھ لگاؤں گی اور آپ ا یں ھے یچ یں گے ک ٹویکہ یں خا تی ہوں آپ یہ‬
‫یات کٹھی پرداست نہیں کریں گے ۔پتروں ہاتھ آگے پڑھ گیا تھا تھر اسے ایک‬
‫حیال آیا ۔اسکے پتر کی ج ھت پر ا ستے جونی کانی دو بین یار اسے دیکھا جو نے قکر سو‬
‫ک‬‫ی‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫رہا تھا ۔خلد سن ھی کجھ ھی نو مخسوس یں ہویا تھا وہاں آ ھوں سے آبسو نوٹ کر‬
‫پتروں پر گر گیا " میں خابتی ہوں آپ کیتی ئکل نف میں ر ہتے ہیں آیکو کییا پرا لگیا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 288 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ہے کسی پر نوجھ بیا آیکی ئکل نف کا کونی مداوا نہیں کرسکیا مگر حیدر اسکا خل موت نو‬
‫نہیں جو آپ ما یگتے ہیں ۔" مساج کرکے وہ اسکے شرہانے کھڑی ہوگتی دھترے سے‬
‫اسکی خابب جھکی " کیا کرے گے و بسے آپ اگر آ یکے سونے کا قایدہ اتھا لوں میں‬
‫!!" عح نب ئظروں سے اسے گھورنے وہ جود کالمی کر رہی تھی پرمی سے اسے یاہوں‬
‫میں تھرا اور دابیں خابب کروٹ یل دی جس وہ نے جین تھی ہوا تھا مگر اتھا نہیں‬
‫ب‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ُ‬
‫" خلیں جھوڑ دی آیکی غزت !! شرارت سے کہہ کر مڑنے گی چب تے کے یحے‬
‫ل‬

‫کجھ ئظر آیا ۔اجییاط سے اسے ئکاال جوصورت الن جس میں لگے تھول پریدے سہایا‬
‫موسم اور سیستے کے ایدر قید ایک ویل چنتر پر بیٹھا ابسان مسکراہٹ ایک یل میں‬
‫سمٹ گتی تھی ا ستے چترت سے اسے دیکھا یلکل وہی م نظر بیایا تھا ا ستے جو آج دونہر‬
‫کا تھا ۔‬
‫️⚙️️⚙️️⚙️️⚙️‬
‫فحر کی تماز کے ئعد اسکے شرہانے آنی درود پڑھ کر اس پر تھوئکا پرمی سے اسکے ما تھے‬
‫کو جھوا یکھرے یال ما تھے سے ہیانے " آج سے آپ ایک بتی زیدگی کا آغاز کریں‬
‫گے حیدر وقت آگیا ہے اس خاردنواری کی قید سے آزاد ہوخابیں آپ جو ابتی بنہانی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 289 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫نے جیتی کا سکار ر ہتے ہے چب یک میں آ یکے ساتھ ہوں یہ آیکو زیدگی سے ہارنے‬
‫نہیں دوں گی آیکی خاہ جو اس کاغذ پر اپر آنی ہے اب حف نقت تھی ین کر رہے‬
‫جُ‬
‫گی ۔" اس پر یلیکنٹ تھیک کرنے اسکی ئظر ہاتھ پر پڑی چہاں ھریاں سی پڑ رہی‬
‫تھی " حیدر آیکی اداسی یاامیدی آیکو وقت سے نہلے نوسیدہ کر رہی ہے !" ۔‬

‫یا ستے کے ئعد ہمیشہ کی طرح وہ بیڈ کراؤن سے بیک لگانے سوچ میں مییال تھا ۔رویا‬
‫یا ستے کے ئعد کجن میں کجھ کام کر رہی تھی ۔کام حٹم کرنے کے ئعد وہ کمرے‬
‫میں آنی سفیان اسے میڈبشن کھال رہا تھا ا ستے کھڑکی سے یاہر دیکھا چہاں آسمان پر‬
‫ڈپرہ جمانے یادلوں نے موسم ُسہایا کردیا تھا ۔" حیدر یاہر خلیں ؟"ا ستے چترت سے‬
‫اسے دیکھا " ہاں الن میں خلتے ہیں تھوڑی دپر یک ؟"‬
‫“الن میں نہیں یاہر گاؤں گھوم کر آنے ہیں موسم تھی کییا اجھا ہے !!" اسکے‬
‫چہرے پر ایک ریگ سا آکر خال گیا تھا " نہیں مترا من نہیں ہے ؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 290 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“ک ٹوں من نہیں ابیا مزا آنے گا ابیا کجھ دیکھیا واال ہے یہ کمرا وجست زدہ سا نہیں‬
‫لگیا یاہر گھوم کر آ بیں گے نو موڈ تھی فربش ہو خانے گا خلیں سفیان !! سفیان‬
‫نے ابیات میں شرہال کر اسے ویل چنتر پر سقٹ کریا خاہا نو ا ستے روک دیا " نہیں‬
‫مجھے نہیں خایا کیا دیکھو لوگوں کی عح نب و غربب ئظریں ائکا پرس جہ مگوبیاں مجھے‬
‫نہیں خایا !" سفیان نے افسوس سے رویا کو دیکھا جو اتھی تھی مسکرا رہی تھی" آپ‬
‫ک‬ ‫غ‬ ‫س‬ ‫ئ‬ ‫ُ‬ ‫ہ‬ ‫ی‬ ‫س ی ُ‬
‫کے کا ا ک رخ د کھ رہے یں حیدر دوشرا رخ زیادہ جو صورت ہے ا کے الوہ ابیا جھ‬
‫م‬ ‫ی‬ ‫س‬ ‫ل‬ ‫ھ‬
‫ہے د تے کے تے ؟" ا تے سوالیہ ئگاہوں سے اسے د کھا " اجھا کیا ہے دبیا یں‬ ‫ک‬‫ی‬

‫دیکھتے کے لتے؟" اسکے سوال پر اسے چترت ہونی تھی وہ حیدر نہیں اسکے ایدر کی‬
‫مانوسی نول رہی تھی اور مانوسی کا صرف ایک ہی خل ہے ا ستے فرآن کھول کر اسکے‬
‫سا متے رکھا ۔"ا ستے کامل ابسان کو بیدا فرمایا ۔یہ دبیا بیانی آدم کے سکون کے لتے‬
‫جوا بیانی اسکی ساتھی بیانی تھل دار درچت جوسٹو دار تھول بیانے بیال آسمان بیایا‬
‫سمیدر بیانے پر بیابیں ا ستے ابسان کو ابسان بیدا کرنے کا شرف تخسا اسے اشرف‬
‫المخلوقات بیایا اسے رزق دیا سغور دیا خاکم بیایا ا ستے جھرنے بیانے یدیاں بیانی بیلیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 291 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫بیانی تھلوں سے لدی ڈالیاں بیانی تھوسے میں محقوظ ایاج بیایا ابسان کو سماعت‬
‫دی گوانی دی ئصترت دی خلتے کے لتے پرم گھا س دی پرداست محنت دل والدین‬
‫دنے تھانی نہن دنے محنت کے لتے شری ِک حیات دی نہاڑ جیسی زیدگی گزارنے‬
‫کے لتے ساتھی دنے ۔ہر مشکل کے ساتھ خل کا وغدہ دیا ا بتے ہونے کا جساس‬
‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫دیا خذیات سے تھرنور دل دیا ایار جڑھاو ھتے کے لتے دماغ دیا متزلوں سے میسلک‬
‫را ستے دنے اور آپ کو کیا خا ہتے ۔ ۔۔۔۔۔۔اسکے آجری لقظ پر ا ستے چترت سے اسے‬
‫م‬ ‫ل‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ی‬
‫دیکھا " آپ نے مجھ سے نوجھا کیا ہے دبیا میں د تے خسوس کرنے کے تے یں‬
‫ک‬
‫نے جواب دے دیا اب آپ ہللا کے سوال کا جواب دیں نو بیاؤ اے ابسان ۔۔۔"‬
‫ُ‬
‫قیای االء ریکما یکذیان!! اسکے سوال پر ا ستے ا بتے سا متے کھلی سورت الرجمان کو دیکھا‬
‫" کیا ان سب چتزوں کا یالنے طاق ر کھے آپ حید چتزوں کو سوچ کر مانوس ہو گتے‬
‫ُ‬ ‫ئ‬
‫نو کیا آپ ہللا کی عم ٹوں کو جھیال نہیں رہے اور آپ کہتے ہیں آپ یاسکرے ہیں‬
‫ن‬
‫س‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ن‬ ‫ُ‬
‫کیا یہ یاسکری ہیں ہے اگر آیکو ا ھی ھی آپ ہی لگتے ہیں نو تھیک ہے میں آیکو‬
‫فورس نہیں کروں گی !" اسے سوجوں کے تھ ٹور میں جھوڑ کر صوفے پر خاکر بیٹھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 292 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫گتی ‪ .‬ا ستے فرآن اتھا کر آیکھوں سے لگایا ‪ ٫‬سفیان اسکے مفام پر رکھ دو اور متری سال‬
‫ئکال لییا الماری سےآنی شردی زیادہ لگے گی یاہر !!! ان دونوں کے چہرے پر سو‬
‫واٹ کا یلب خگ گیا تھا ۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫یار کول کی شڑک پر ویل چنتر کے نہتے جرجرا رہے تھے ۔اتھ مہیتے ئعد وہ گھر سے‬
‫ُ‬
‫یاہر ئکال تھا ائکا رخ گاؤں کی ایدرونی خابب تھا چہاں لوگوں کا ایاخایا زیادہ تھا چہاں‬
‫یازار سحتے تھے اور آج نو جمعہ تھا جمعہ یازار لگیا تھا اسلتے اتھوں نے وہیں خانے کا‬
‫ق نصلہ کیا تھا ۔اسکی ویل چنتر رویا نے تھام رکھی تھی ۔ ہلکے بیلے ریگ کا کریا سفید‬
‫آتخل کیحر میں آدھے بیدھے یال پتروں میں قلنٹ حیل وہ اسے آگے دھکیل رہی‬
‫تھی ۔سفیان تھی ا یکے ساتھ ہی تھا ۔جیسے ہی وہ لوگ یازار کے فربب نہیحے حیدر کا‬
‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫ڈر اور تھی پڑھ گیا تھا اور رہی سہی کسر چہرا موڑ موڑ کر د تے لوگوں نے نوری کردی‬
‫تھا ا ستے چہرا اتھا کر رویا کو دیکھا " وابس خلتے ہیں !" اسکے ما تھے پر آنے بسیتے کو اور‬
‫لوگوں کی ئظروں کو دیکھ کر ایک یل کو نو اسکا تھی دل ڈوب گیا تھا اخایک سفیان‬
‫کے الفاظ اتھیں سیانے دنے " بیجھے وی سی آر لگا ہے ابیا کام کریں !! وہ حیدر کو‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 293 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫گھورنی لڑکی کو کہہ رہا تھا جو دویارہ چتزوں پر م ٹوجہ ہوگتی تھی ۔" حیدر کجھ نہیں ہوگا‬
‫نہاں پر نہت سے لوگ آیکو خا بتے تھی ہو یگے اور کجھ نہیں تھی سب کا سامیا کریا‬
‫ہے حیدر !!" ا بتے کیدھے پر رکھا رویا کا ہاتھ ا ستے پرمی سے دیایا " یلتز مجھے اجھا‬
‫نہیں لگ رہا !!"‬
‫“حیدر تچوں کی طرح ضد کررہے ہیں آپ اور۔۔۔۔۔۔!!‬
‫“حیدر رضا کیسے ہیں آپ ؟؟ رویا کی خلتی زیان سا متے سے آنے پزرگ اور ا یکے الفاظ‬
‫نے روک دی تھی حیدر جود چترت سے اتھیں دیکھ رہا تھا " خلیل ائکل !" اتھوں‬
‫نے گرمچوسی سے ان سے ہاتھ مالیا " کیسے ہو حیدر مجھے بیہ خال تھا تمہارے یارے‬
‫ویل پراؤڈ آف نو مانے نوانے تم غازی ہو اور مانوس ہونے کی صرورت نہیں مجھے‬
‫دیکھو ! اتھوں نے ابیا ہاتھ ح نب سے یاہر ئکالیا خاہا جسے حیدر نے روک دیا " نہیں‬
‫ک‬‫ی‬
‫ائکل لوگ عح نب ئظروں سے د یں گے !!"‬
‫ھ‬
‫“دیکھتے دو !! اتھوں نے ابیا ہاتھ یاہر ئکاال جو مصٹوعی تھا رویا اور سفیان کا میہ کھال‬
‫رہ گیا حیدر نے رویا کی طرف دیکھا جو چتران پربسان کھڑی تھی تھر سفیان کو جو یلکے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 294 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫تھی نہیں جھیک رہا تھا " ائکل تھی متری طرح آرمی آفیسر تھے ایک حیگ میں ا یکے‬
‫یازو پر گولی لگی تھی دپری ہونے کی وجہ سے نورا ہاتھ جراب ہوگیا تھا نو ائکا ہاتھ‬
‫کاٹ دیا گیا تھا !!" اتھوں نے مسکرا کر اتھیں دیکھا " یہ دونوں کون ہے ؟"‬
‫“ائکل یہ مترے جھونے تھانی کی طرح ہی ہے سفیان اور یہ رویابشہ ہیں متری‬
‫وائف آپ نہاں کیسے چہاں یک مجھے یاد ہے آیکو اس طرح کی محفلیں یلکل تھی بسید‬
‫نہیں تھیں ؟"‬
‫“تھتی جو کام ہم جود اور ہمارے تحے ہم سے نہیں کروا سکتے وہ ہمارے تچوں کے‬
‫تحے کروا لیتے ہیں وہ دیکھو وہ ہماری نوبیاں ہے کل ہی مترے ساتھ ائگلییڈ سے‬
‫آنی ہیں بس اتھیں نہاں آیا تھا سو آ گتے اجھا میں خلیا ہوں تم ابیا حیال رکھیا !! اسکا‬
‫ب‬
‫کیدھا تھپییا کر وہ خلے گتے تھے ۔رویا بیچوں کے یل اسکے یاس یٹھی " مجھے ئقین‬
‫ت‬ ‫ک‬‫ہ ی‬
‫نہیں آیا حیدر ا یکے ارگرد کیتی میالیں موجود ہے اور آپ ا بسے یں د یں ا یں ائکا‬
‫ھ‬ ‫ھ‬
‫ُ‬
‫ہاتھ نہیں ہے اور کیتی کھل کر زیدگی جیتے ہیں اور آپ ان سے کم غمر ہوکر ا بتے‬
‫تمام غصو کے ساتھ تھی ا بتے یاامید !!"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 295 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ک‬‫ن ی‬
‫“اتھیں وہ محیاجی ہیں د تی پڑنی جو یں د کھیا ہوں وہ ا بتے صروریات کے لتے‬
‫ی‬ ‫م‬ ‫ھ‬
‫دوشروں پر اتحصار نہیں کرنے !!"‬
‫“وہ یابیں ہاتھ سے کھایا کھانے ہیں حیدر ۔ اس سے پڑی مح ٹوری کیا ہوسکتی ہے‬
‫وہ ابیا کام یارمل طر ئقے سے نہیں کرسکتے اِ ن سورٹ وہ یارمل نہیں ہے اور آپ ۔۔‬
‫ک‬‫س‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬ ‫ہ‬ ‫ک‬ ‫کٹ ت م سک ہ ی یگ ُ‬
‫آپ ھی ھی یار ل ہو تے یں آ کی یا یں ر یں یں جو ھی ھی ھ ک ہو تی‬
‫ت‬ ‫ن‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬
‫ہے مگر ائکا ہاتھ نو ھی وابس یں آ کیا اب ھی آپ جود کو ٹور اور نےبس‬
‫ح‬‫م‬ ‫س‬ ‫ہ‬
‫مخسوس کریں گے بس حیدر تھوڑی سی تھوڑی سی ِول یاور بیدا کریں ایدر تھوڑی‬
‫سی ہمت یہ ئظریں آپ کو گھور سکتی ہیں ئگل نہیں نو ک ٹوں ڈر رہے ہیں آپ ان‬
‫سے وہ میحر حیدر جو کٹھی بیدوق سے نہیں ڈرا وہ لوگوں کی ئظروں سے گ ھترانے لگا‬
‫ک ٹوں صرف ابتی کمی کی وجہ سے بٹماری کی وجہ سے جسے ا ستے یالوجہ ا بتے شر پر‬
‫خ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫سوار کررکھا ہے ابتی کمی کو ابتی طاقت بیانے کمزوری نہیں جود کو د یں وہ ل‬
‫ھ‬
‫سکتے ہیں مگر ا بتے ہاتھ کو ایک خد یک اسنعمال کرسکتے ہیں آپ خل نہیں سکتے مگر‬
‫آپ ا بتے ہاتھوں کو م نظر کسی میں صرف کر سکتے ہیں ان سے کجھ ھی کر سکتے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 296 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ہیں اگر وہ ابتی کمی کے ساتھ زیدگی جی سکتے ہیں نو آپ کو تھی ابتی کمی کے ساتھ‬
‫ک‬‫ہ ی‬ ‫ک‬‫ی‬
‫مسکرایا ہوگا حیدر اتھابیں شر د یں ان لوگوں کو کیا یہ سب جوش یں د یں اس‬
‫ھ‬ ‫ھ‬
‫ت‬ ‫ک‬‫م‬
‫لڑکی کو ۔۔۔۔ا ستے سا متے کہ طرف اسارہ کیا چہاں سورج ھی تما لڑکی کھڑی ھی خد‬
‫سے زیادہ گورا ریگ چہرے گردن ہاتھوں سے ئظر آنی رگیں تھورے یال تھوری‬
‫س‬ ‫ک‬ ‫ئ‬ ‫ن‬ ‫ک‬‫ی‬
‫تھ ٹویں حیدھیا آ یں " اسے دھوپ سے ظرا ہے وہ دھوپ یں یں ل تی‬
‫ک‬ ‫ہ‬ ‫م‬ ‫ح‬ ‫ھ‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫ک‬‫س‬ ‫کھ‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫س ی‬
‫ا کی ا یں یں ل تی کن ھر ھی وہ سب کا سامیا کر رہی لوگ اسے ھی‬
‫ی‬
‫دیکھ رہے ہیں وہ تھی ڈر کر گھر میں بیٹھ خانے ۔۔۔۔د ھیں اس دوکایدار کو ا کے‬
‫س‬ ‫ک‬

‫یابیں ہاتھ کی دو ائگلیاں آدھی ہیں جو کسی مسین میں آکر کٹ کر گر گتی نو کیا وہ‬
‫ھ‬ ‫ج‬ ‫ی‬ ‫ک‬‫ی‬
‫اسکا رویا رو کر کام جھوڑ دیں کتڑا بیحیا جھوڑ دے د یں اس اماں کو ا کی کمر کی‬
‫ھ‬
‫ہونی ہے مگر تھر تھی وہ جوڑیاں بیچ کر ابیا گزارا کرنی ہیں ابتی کمی کو وجہ بیا کر تھیک‬
‫س‬ ‫ت‬ ‫ک‬‫ی‬
‫مایگیا م نظور نہیں نو جود کو د یں کیا آپ ان سے ھی کمزور ھتے یں جود کو ؟گردن‬
‫ہ‬ ‫ج‬‫م‬ ‫ھ‬
‫جھکانے وہ سن رہا تھا " سفیان اس دوکان پر خلو مجھے کجھ بیپیس اور کلرز دیکھتے‬
‫ہیں !! سفیان نے مسکرا کر ویل چنتر کو آگے دھکیل دیا وہ تھی ا یکے بیجھے ہی وہاں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 297 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫نہیچ گتی " آپ کیسے کرلیتی ہیں حیدر تھانی کومیایا مجھے سب سے مشکل کام لگیا‬
‫یُ‬
‫ہے مگر آپ نو ح کی تخانے میا لیتی ہیں کیسے ؟" سفیان کے سوال پر ا ستے مسکرا‬
‫کر اسے دیکھا " اور مجھے حیدر کو میایا سب سے آسان کام لگیا ہے ۔ ایکی غلط فہم ٹوں‬
‫کو دور کردو گے نو جودتچود مان خابیں گے اور و بسے تھی وہ مجھےم نع نہیں کرنے ساید‬
‫ادب اور اچترام کی وجہ سے !!‬
‫" رویا آنی!! ان بی ٹوں نے ایکساتھ دابیں خابب دیکھا چہاں ز بیا پرسوق ئظروں سے‬
‫اتھیں دیکھ رہی تھی سفیان کے ہوب ٹوں پر دلکش سی مسکراہٹ آگتی تھی " ز ب ٹو تم‬
‫اکیلی نہاں کیا کر رہی ہو ؟"‬
‫ی‬
‫“اکیلی نہیں ابتی سہیل ٹوں کے ساتھ آنی ہوں اور تح ٹو تھی وہیں ہے وہ د یں !‬
‫ھ‬ ‫ک‬
‫غ‬
‫ا ستے جوف زدہ ئظروں سے حیدر کو دیکھا " اسالم لیکم حیدر تھانی ! تح ٹو حیدر کو دیکھ‬
‫کر رویا کے بیجھے ج ھپ گیا تھا ۔حیدر کو اسے دیکھ کر بشمان یاد آگیا تھا جھویا سا نو تھا‬
‫وہ کسی سے کیا دسمتی تھی دسمتی نو اسکی تھی نہیں تھی وہ صرف ایک خادیہ تھا‬
‫لیکن اس خادنے میں ایک اجھی چتز تھی نو ہونی تھی ‪.‬ا ستے رویا کی خابب دیکھا جو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 298 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ا بتے بیجھے سے ئکا لتے کی کوشش کر رہی تھی ۔ویل چنتر کے نہتے آگے پڑھے نو وہ‬
‫ُ‬
‫ڈر کر اور بیجھے ہوگیا " تحیاور متری یات سٹو ؟"‬
‫“مم۔۔۔میں نے اسے خان نوجھ کر نہیں مارا تھا ہم کھیل رہے تھے !" ا ستے ہاتھ‬
‫ہ‬‫ن‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫یچ کر اسے سا متے کیا " یں خابیا ہوں م نے کجھ ھی خان نوجھ کر یں کیا‬
‫تھا ہم سب خا بتے وہ ایک خادیہ تھا !"‬
‫“نو متری شزا متری آیا کو ک ٹوں دی ؟" اسکے سوال پر رویا کو تھی چترت ہونی تھی‬
‫حیدر کو نو نوفع ہی نہیں تھی اس یات کی " اتھیں ک ٹوں ونی کردیا آ یکے ساتھ آپ نو‬
‫خل تھی نہیں سکتے متری نہن نو ابتی اجھی تھی اسکے ساتھ یہ نہیں کریا خا ہتے تھا‬
‫میں نہت رویا تھا چب آیا گتی ت ھیں نہت زیادہ !! "‬
‫“تح ٹو یہ!! مگر حیدر نے اسے ہاتھ اتھا کر روک دیا " ہاں تمہاری آیا کے ساتھ نہت‬
‫غلط ہوا اسے ایک ا بسے ابسان کے ساتھ رہیا خایا پڑا جو خل نہیں سکیا مگر میں نے‬
‫نو آزار کردیا تھا مترے یاس وابس آیا تمہاری آیا کی مرضی تھی ک ٹویکہ وہ خابتی تھی کہ‬
‫تمہاری حفاطت اسکی ذمہ داری تھی اور میں تھی اسکی ذمہ داری ہوں اور تمہاری آیا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 299 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫کو ذمہ داریاں بٹھایا اجھا لگیا ہے اور اب تم ابتی آیا سے نوجھو کہ کیا وہ جوش ہیں‬
‫؟"ا ستے سوالیہ ئگاہوں سے اسے دیکھا " تح ٹو میں نہت جوش دیکھو میں آج نہاں آنی‬
‫ہوں گھو متے ا یکے ساتھ اور تم فصول کی سوجیں مت یالو کہ تمہاری وجہ سے میں‬
‫ئکل نف میں ہوں اور ۔۔۔۔۔‬
‫“اور تمہیں مجھ سے ڈرنے کی صرورت تھی نہیں ہے !" حیدر نے اسکے ہاتھ کو‬
‫گرمچوسی سے دیایا ۔نو وہ دھٹما سا مسکرا دیا ۔" آیا خلیں یہ کجھ جریدنے ہیں !! ز ب ٹو‬
‫ت‬ ‫گ‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫اسے یحتے ہونے لے تی ھی ۔حیدر سفیان تح ٹو ایک ساتھ ہو گتے تھے ۔‬
‫“یہ والی دیکھاؤ ۔۔۔۔ہاں یہ دھانی ریگ کی جوڑیاں !! وہ دونوں ح ٹولری سیال پر‬
‫کھڑی مصٹوعی زنورات دیکھ رہی تھیں ز ب ٹو جوڑی مایگ رہی تھی نو وہ جھمکے ہار سب‬
‫دیکھ رہی تھی ز ب ٹو نے چترت سے اسے ح ٹولری جریدنے دیکھا " آیا آپ کب سے یہ‬
‫سب ابیا زیادہ جریدنے لگیں ؟" ا ستے مسکرا کر اسے دیکھا اور ایک جھمکا کان سے‬
‫لگایا " ک ٹوں میں یہ نہیں جرید سکتی ؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 300 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“نہیں نہلے آپ یہ سب نہیں جریدنی تھی یہ آیکو یہ سحیا سٹوریا سیگھار بسید نہیں‬
‫تھا ؟"‬
‫“سادی سے نہلے اسلتے نہیں کرنی تھی کہ کرکے دکھاؤ کسے سیگھار کرنے کا اضل‬
‫مزا بب آیا ہے جو آیکو کونی دیکھتے واال ہو آیکی جوڑنوں کی کھیک کونی سیتے کے لتے‬
‫نےیاب ہو آیکی بیدیا کی جمک کسی کی آیکھ جھکا دیں ائکا جشن شرایا کونی دل میں‬
‫بسایا خاہے نہلے کونی ابسا تھا نہیں اب حیدر ہیں یہ ا یکے لتے کروں گی !" زبیا کے‬
‫ساتھ ساتھ دوشری عورنوں نے تھی چترت سے اسے دیکھا " لگیا ہے بتی بتی سادی‬
‫ہونی ہے !"‬
‫“جی میں آتھ ماہ نوسیدہ وہ بتی نویلی دلہن ہوں جسکے ہاتھ پر یہ نو سگن کی مہیدی‬
‫لگی تھی یہ ما تھے پر بیدیا تھی جسکے ین پر یہ وہ ُسہا جوڑا تھا جسکے سوق ریگ اسکے آنے‬
‫والی ریگین زیدگی کا بی ِش حٹمہ ہونے ہیں لیکن اب ہوگا سولہ سیگھار ہوگا ! ان عورنوں‬
‫ُ‬
‫کو چتران جھوڑ کر وہ حیدر کی خابب آگتی ۔جو پرسوق ئظروں خاروں اور دیکھ رہا تھا لوگوں‬
‫کے یابیں جوسیاں فہقہے ریگ پر یگے کتڑے چہروں پر پڑنے سیسوں کے غکس یازار‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 301 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫میں رفص کرنی جوڑنوں یایلوں کی جھ نکار یازہ گالنوں کی جوسٹو ا بتے وقت ئعد ا بتے‬
‫ارگرد ابتی چہل نہل دیکھ کر اسے سکون سا مل رہا تھا ۔ویل چنتر کے نہتے متی سے‬
‫ت‬ ‫ج‬ ‫َ‬
‫انے سولیگ پر بسان ھوڑنے آگے پڑ ھتے خارہے ھے " حیدر اجھا لگ رہا ہے ؟”‬
‫“ہاں !! آواز پر نوجہ دی نو یلٹ کر دیکھا رویا داب ٹوں کی تمابش کرنی اسے گھور رہی‬
‫تھی " سفیان ؟"‬
‫ُ‬
‫“ک ٹوں مترے ساتھ اجھا نہیں لگ رہا ؟؟" ا ستے تھ ٹویں احکا کر کہا نو شر جھکا گیا‬
‫ی‬ ‫ھ‬
‫" نہیں ابسی یات نہیں ہے ؟" رویا کی ئظر تھولوں پر پڑی نو اسے د تی وہاں‬
‫ل‬ ‫ک‬
‫لے آنے گالب بیک روز گییدا حپییلی ہر طرح کا تھول تھا وہ ۔روز کو یانی لگا کر‬
‫پرف کے اوپر رکھا گیا ا ستے اسییاق سے ایک تھول اتھایا حیدر کی نوجہ کیانوں کے‬
‫ھ‬ ‫ک‬
‫سیال پر تھی سیال پر لگے یاولز اسے ابتی خابب یچ رہے ھے ۔ان یں سے ایک‬
‫م‬ ‫ت‬ ‫ی‬

‫ا ستے بسید تھی کیا اخایک اسے تمام ئظریں جود پر مخسوس ہوبیں عورت مرد کخا تحے‬
‫تھی میہ پر ہاتھ ر کھے ہیس رہے تھے ا ستے گردن موڑ کر دیکھا نو میہ کھال رہ گیا‬
‫ی‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫گھی ٹوں کے یل ھی اسے ھول دی رہی ھی ۔ہوب ٹوں پر م کراہٹ آ ھوں یں‬
‫م‬ ‫ک‬ ‫س‬ ‫ت‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 302 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫شرارت یازار کا ہر ریگ سمٹ کر اسکے چہرے پر اپر آیا تھا ۔ہر م نظر اسکے وجود کے‬
‫آگے ماید پر پڑ گیا " لے لیں !" اسکی کھیکتی آواز اسے ہوش میں وابس النی تھی‬
‫۔ا ستے تھول یکڑنے کے لتے ہاتھ آگے پڑھایا نو اسکی ائگل ٹوں کو جھونی ائگلیاں ان‬
‫دونوں کے غالؤہ ہر چتز بٹھر کر گتی تھی‬
‫️⚙️️⚙️️⚙️️⚙️‬
‫خاخا خاستی اور ڈال دو کی گھر لیکر خانی ہے تم نے ؟؟ ز ب ٹو خلیتی کھانے خلیتی‬
‫والے کو کم خاستی پر کوس رہی تھی سفیان کجھ دور ہی ا بتے لتے شربس دیکھ رہا تھا‬
‫اسے دیکھ کر اسکے یاس آگیا " کجھ لوگ اس دبیا میں صرف کھانے کے لتے بیدا‬
‫ہونے ہیں اور تم ان میں سے ایک ہو؟ا بتے غقب سے آنی آواز پر اسمے یلٹ کر‬
‫ک‬‫ت س ی‬ ‫ل‬‫خ‬
‫اسے دیکھا میہ میں تی نے کڑواہٹ ھول دی ھی ا کی آ یں حیدھیا کر اسے‬
‫ھ‬ ‫گ‬ ‫ی‬
‫دیکھا " نو ا بتے بیسوں سے کھانی ہوں تمہاری جھانی پر سابپ ک ٹوں لوٹ رہا ہے ۔"‬
‫“ہللا یہ کرے متری جھانی پر سابپ لونے لیکن ابیا کھاؤ گی یہ نو تمہارے گال‬
‫ہوخابیں گے مونے مونے تھر کسی نے لڑکا نہیں د بیا ۔"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 303 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“ہاں نو یہ دیں میں نے لڑکا لیکر کریا کیا ہے ۔۔۔۔۔۔خاخا ایک یلنٹ یکوڑے دیں‬
‫!! پرس میں سے سو رونے ئکال کر دوکایدار کو تھمانے نو سفیان اسے دیکھیا ہی رہ‬
‫گیا دوکایدار سے نوٹ وابس کھییخا " چتردار جو اور کھایا نو مونی تھپیس ین خاؤ گی !"‬
‫ز ب ٹو نے اسکے ہاتھ سے نوٹ جھییا " نو ہونے دو تمہیں کیا ہے ؟ نوٹ دویارہ دوکایدار‬
‫کو یکڑا کر یلنٹ یکڑی جس پر سفیان نے تھی ہاتھ ڈال لیا " نہیں تم یہ نہیں کھاؤ‬
‫گی نہت بیل ہے اس میں ۔۔۔!!!"یلنٹ ابتی طرف کھسکھا کر حیخا " اس میں بیل‬
‫ہو یا یانی میں نو کھاوں گی !!" اس سے یلنٹ جھین کر یکوڑا اتھا لیا اور میہ میں‬
‫ڈا لتے لگی چب وہ یلید آواز سے حیخا " جو آج یکوڑے کھانے گا وہ سب پڑا لعیتی ہوگا‬
‫ُ‬
‫!!!" ز بیا کا ہاتھ وہیں رک گیا تھا اور اسکے ساتھ ساتھ دوشرے لوگ تھی یکوڑے‬
‫کھایا جھوڑ خکے تھے وہ ہلکا سا ز ب ٹو کی خابب جھکا " اب کھاؤ یکوڑے !!"فہفہ لگا کر وہ‬
‫خال گیا بیجھے ز ب ٹومیہ بسور کر رہ گتی تھی اور دوکایدار سفیان پر لعیتے تھیج رہا تھا ۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫“ہیتی ویلییاین ڈے حیدر !!" ا ستے چترت سے اسے دیکھا اور تھول یکڑ لیا " اک ٹوپر‬
‫میں کوبسا ویلییاین ڈے میا رہی ہیں آپ ؟"‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 304 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“ہم آزاد فوم ہیں حیدر ہمیں جس دن سچی محنت کا ادراک ہو خانے ہمارا ویلییاین‬
‫ڈے اسی دن ہوخایا ہے !!" دوئکایدار کو بیسے دے کر ا ستے ویل چنتر آگے پڑھانی‬
‫حیدر نے کجھ کہتے کی غرض سے اسے فربب یال یا کان فربب آنے پر وہ شرارت‬
‫سےمسکرا یا " رویا آپ یہ !"‬
‫ج‬
‫جی میں یہ ؟؟" ۔۔۔۔۔اپ یہ ایک تمتر ھجھوری ہیں ہاہاہاہاہاہاہا!! ابیا سوسہ جھوڑ‬
‫کر وہ جودی ہیس دیا تھا چب کہ رویا کا چہرا یلکل سیاٹ ہوگیا اور اسی کے ساتھ ہی‬
‫حیدر کا بپیسی بید ۔۔۔۔۔"سوری "‬
‫" اگر اس سے ا یکے چہرے پر یہ مسکراہٹ رہے گی نو ابس اوکے !"‬
‫کھونی مسکراہٹ تھر وابس آگتی تھی ۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫“تم بیار ہو؟ گھر آنے ہی ا ستے نہال سوال یازی سے نہی کیا نو جو کجھ ک نف ٹوز سی‬
‫ائگلیاں مروڑنے لگی تھی " یدتم میں کہہ رہی تھی کہ میں نہیں خانی ؟"‬
‫ا ستے چترت سے اسے دیکھا " یازی ہم اس یارے میں صیح یات کرخکے ہیں یہ چپ‬
‫ُ‬
‫خاپ بیار ہوخاو !" وہ آگے پڑ ھتے لگا نو ا ستے یازو تھام کر روک لیا " ستے یہ آپ‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 305 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫خا بتے ہیں یہ ساہ کو ان محفلوں سے ہچوموں سے کیتی گ ھتراہٹ ہونی ہے وہاں‬
‫خانے گا نو صرف پربسان ہوگا گ ھترا خانے گا اسلتے کہہ رہی ہوں وہاں خاکر تھی سارا‬
‫دھیان اسی میں لگا رہے گا آپ کو کمیتی تھی نہیں دے یاؤں گی اور اتچونے تھی‬
‫نہیں ہوگا نو قایدا اسلتے آپ اکیلے خلیں خابیں مجھے نہیں خایا مترا من تھی نہیں ہے‬
‫!" اسمے گہرا سابس لیکر اسے دیکھا " اس دن متری یات سمجھ نہیں آنی تھی ؟"‬
‫نہ ی‬
‫“آنی تھی لیکن مجھ سے ساہ کی پربسانی یں د ھی خانے گی ا لتے یلتز یلتز !!"‬
‫س‬ ‫ک‬

‫معصوم سا چہرا بیا کر وہ اسے ک ٹوبیس کرنے کی کوشش کررہی تھی جو کامیاب تھی‬
‫ہوگتی تھی "تھیک ہے ؟"‬

‫یارنی ا بتے غروج پر خل رہی تھی ڈاکتر خارلس کے بیتے کی پرتھ ڈے تھے جس پر‬
‫اسے تھی قٹملی کے ساتھ مدعو کیا گیا تھا ۔ہاتھ میں جوس کا گالس یکڑے وہ مچو‬
‫گفیگو تھا گفیگو کا موزو ہمیشہ کی طرح خدید یکییک اور ملکی معامالت تھی جس پر وہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 306 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫پڑھ جڑھ کر حصہ لے رہا تھا مستر ابیڈ مسز خارلس تھی اسی بییل پر آ گتے تھے۔ڈ تمن‬
‫ا بتے دوسٹوں کے ساتھ کھیل رہا تھا ۔" آیکی وائف نہیں انی مستر اکتر ؟"‬
‫ہ‬‫ن‬ ‫س‬ ‫ج‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ن‬ ‫ط‬ ‫ب‬ ‫ی‬
‫“وہ ا کچولی مترے یتے کی عنت ھوڑی جراب ھی کی وجہ سے وہ یں آ یانی‬
‫؟"‬
‫“او سیڈ کیا ہوا ہے ا یکے بیتے کو ؟" ۔۔‬
‫گ‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫ی‬
‫“کجھ خاص نہیں ا کچولی اسے یارپتز اور گیدر گ سے ھوڑی ھتراہٹ ہونی ہے نو‬
‫اس لتے یازی تھی اسے فورس نہیں کرنی اسلتے ۔۔۔" مسزز خارلس نے طتز سے‬
‫اسے دیکھا " یاکسیانی ب ٹونوں کا نہی مسیلہ سادی کے ئعد ا بتے آپ کو تھول خانی‬
‫ہیں مگر مجھے یہ کٹھی نہیں لگا تھا یازیہ تھی ان میں سے ایک ہوخانے گی مظلب‬
‫وہ ایک اجھی گابیاکالوجسٹ تھی لیکن سادی کے ئعد ا ستے ابیا ق ٹوجر ہی پریاد کرلیا‬
‫مجھے دیکھو میں تھی بین تچوں کی ماں ہوں اور مترے بیتے ابتی بننتز کے یاس ہی‬
‫ر ہتے ہیں اتھیں نو میں یاد تھی نہیں جود سے الپرواہ نہیں رہتی !!" وہاں بٹھتی ہر‬
‫نورنی عورت نے اس یات سے اک نفا کیا تھا اور ابتی ہیسی جھیانی کی تھی کوشش‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 307 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ی‬
‫کررہی تھیں یدتم نے آ یں حیدھیا کر اسے د کھا " کن ہماری پرب نت ابسا یں‬
‫ہ‬‫ن‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫کہتی ہمارے نہاں تحے ابتی ماؤں کی گود میں ہی یلتے ہیں یاکہ اتھیں بیہ ہو کہ‬
‫ہمارے والدین نے ہمارے کیا حقوق ادا کتے ہیں ہم مسرفی لوگ بیشہ بییکوں میں‬
‫کم اور ابتی اوالدوں پر زیادہ انوبسٹ کرنے ہیں یاکہ چب ہمیں صرورت ہو نو بیسوں‬
‫کی کمزور ج ھت نہیں ایک مصٹوط التھی مل سکے اور چہاں یک رہی یات معرنی تچوں‬
‫کی نو وہ پریدوں کی مابید ہی چب پڑھے ہونے ا بتے گھوبسلوں سے ئکل کر ابیا ماضی‬
‫تھول گتے رسٹوں کا لخاظ تھول گتے لیکن ہم ابتی تچوں کی جڑیں ا بتے ماضی کے‬
‫اقدار سے جوڑے رکھتے ہیں یاکہ اتھیں ا بتے پزرگوں کی غزت اور ا یکے حقوق کی ادابیگی‬
‫بیہ ہو اسلتے میں نے یازی کو صرف ساہ کی پرورش پر معمور کیا ہے اور مجھے نوری‬
‫امید ہے کہ وہ ابتی قایل ہے کہ مترے ئعد تھی وہ ا بتے پتروں پر کھڑی ہوسکتی‬
‫ہے نو چب میں دھوپ میں خل رہا ہوں نو اتھیں جھاوں میں ر ہتے دیں یہ چب‬
‫ُ‬ ‫ح‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫وقت آنے گا بب د یں گے ۔" وہاں موجود ہر س ص کو اس یات کا پرا نو لگا تھا‬
‫لیکن ماجول میں بیاؤ یہ ہو اسلتے خاموسی اجییار کرلی گتی لیکن اسکے ئعد ا ستے یارنی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 308 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫میں ایک گھنیہ بنہانی کے غروج پر گزار تھا بیا بیانے وہاں سے ئکل آیا ۔گھر آیا نو ہر‬
‫طرف ایک گہری خاموسی جھانی تھی یازی اور ساہ کا کمرا تھی بید تھا ۔یانی نو حتے کے‬
‫ی‬ ‫ی‬‫ب‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫ایداز سے یچ کر ڈ لی کرلی تھکا مایدہ وجود صوفے پر ڈھے سا گیا تھا ۔سابیڈ ل‬
‫سے اسکی ئصوپر اتھانی " آج میں نے تمہیں نہت یاد کیا یلکل اکیال ہوگیا تھا میں مگر‬
‫کیا کریا تمہارے خالف ایک لقظ نہیں سن یایا مگر تم تھی غلط ہو یازی تم نے مجھے‬
‫اکیال جھوڑ دیا اگر تمہیں متری صرورت نہیں نو مجھے تھی تمہاری صرورت نہیں ! بیحتے‬
‫ئک لی ٰ‬
‫کے ایداز سے ئصوپر وابس رکھی اور فون ال " لی کہاں ہو ۔۔۔۔ ھ ک ہے یں آرہا‬
‫م‬ ‫ی‬ ‫ت‬
‫ہوں !"‬

‫ٰ‬ ‫ٰ‬
‫تھوڑی دپر ئعد وہ صوفے پر شرئکانے لیلی کے گھر موجود تھا ۔لیلی نے ایک ئظر‬
‫تھیڈی ہونی کافی کو دیکھا اور تھر اسے جو کیپی ٹوں کو مسل رہا تھا " یازی سے جھگڑا‬
‫ہوا ؟"ا ستے ئفی میں شرہال یا " اسکے یاس لڑنے کے لتے تھی یاتم نہیں ہے ؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 309 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫" اور تمہیں یہ ک ٹوں لگیا ہے کہ مترا سارا وقت تمہارا ہے یدتم !" ا ستے چترت سے‬
‫لی ٰ‬
‫دیکھا " میں نے تم سے وقت کب مائگا لی اور یہ ہی یں نہاں م سے یازی کی‬
‫ت‬ ‫م‬
‫حعلیاں کرنے آیا ہوں یا ا بتے دکھ بیانے میں تم سے جوزف کے یارے میں یات‬
‫ی‬ ‫ل‬ ‫ی‬ ‫چ‬ ‫لی ٰ‬
‫کرنے آیا ہوں ۔" لی کے ہرے ا ک سایہ ہرا گیا تھا کافی کا سِ پ ل کر ا ستے‬
‫پتزاری سے کپ دھکیل دیا " میں اور بیا د بتی ہوں ؟" کپ اتھا کر خانے لگی "‬
‫ر ہتے دو تم نے جوزف کا پرنوزل رتحیکٹ ک ٹوں کردیا ؟" گود میں ر کھے ہاتھ آبس میں‬
‫ہ‬‫ن‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ت‬
‫الجھ گتے تھے ۔ہوبٹ یچ تے ھے " ید م ھے جوزف سے سادی یں کرنی ؟"‬
‫ج‬ ‫ت‬ ‫ل‬
‫“ جھے سال نہلے چب تم نے مجھے پرنوز کیا تھا بب میں نے تمہیں رتحیکٹ نہیں‬
‫ٰ‬
‫کیا تھا لیلی بب متری زیدگی میں یازی تھی اگر وہ یہ ہونی نو تم سے نہترین کونی یہ‬
‫ہویا نو اسلتے اب تمہاری زیدگی میں تھی نہیں ہوں نو ا بتے خال کو تھر لو ساکن زیدگی‬
‫ٰ‬
‫ایک ڈمی کی طرح گزاریا کونی غلقمیدی نہیں ۔" لیلی نے چترت ایگتز ئظر اس پر‬
‫ف‬
‫ڈالی " تم مردوں کو یہ غلط ہمی ک ٹوں رہتی ہے کہ تم کسی لڑکی کو جھوڑ دو گے نو‬
‫وہ ساری زیدگی تمہارا غم میانی رہے گی نہت او تحے تھرم یا لتے ہو !!"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 310 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“نو نوڑ دو مترا تھرم ک ٹوں مجھے وہموں میں ر ہتے د بتی ہو کردو جوزف کو ہاں وہ ایک‬
‫نہترین لڑکا ہے جس نے تمہیں یانے کے لتےمذہب یدل لیا اور کیا ب ٹوت خا ہتے !"‬
‫“یدتم مجھے لگیا ہے مترے اور اسکے حیاالت ایک جیسے نہیں وہ یلکل تھی وبسا نہیں‬
‫ہے جیسا میں خاہتی تھی وہ تمہارے جیسا نہیں !"‬
‫“ہاہاہا نے وافوف تمہیں اس میں تھی مجھے ہی دیکھیا ہے نو کیا تم ساری زیدگی مترا‬
‫ہی غم نہیں میا رہی اگر تم مجھے جھوڑ خکی ہو نو مجھ جیسے کی یالش ک ٹوں ہے تمہیں‬
‫نو مجھ سے یلکل الگ ابسان ڈھویڈیا خا ہتے ۔مجھ میں تھی خامیاں ہے لیکن چب تم‬
‫نے مجھے بسید کیا متری خام ٹوں سمنت کیا میں نے یازی کو خام ٹوں سمنت جوزف‬
‫نے تمہیں خام ٹوں سمنت کیا چب ہم کسی کو بسید کرنے ہیں نو اسے اسی خالت‬
‫میں کرنے ہیں اسے یدلیا مظلب دوشرے کو ا بتے اساروں پر یاخایا ایک جیسے‬
‫ت ُ‬
‫حصوصیات کوقت کا یاعث بیتی ہے مفیاطیس کی ھی جڑنے کے لتے ایک‬
‫دوشرے سے محیلف ہویا پڑیا ہے کسی ر ستے میں تھی مفیاطیسی فوت کے لتے ائکا‬
‫ایک دوشرے سے تھوڑا محیلف ہویا صروری ہے اسکی کجھ غادات تمہاری اسے یاگوار‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 311 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫لگے کجھ اسکی تمہیں نہی نو زیدگی کا مزا ہم کٹھی تھی دوشرے ابسان کا سیدھا ہاتھ‬
‫ا بتے سیدھے ہاتھ میں لیکر نہیں خلتے اسے رتحیکٹ مت کرو وہ اجھا لڑکا ہے وقت‬
‫ن‬ ‫لی ٰ‬
‫لے لو ابتی زیدگی میں آگے پڑھو لی یں یں خاہیا متری ہترین دوست ساری زیدگی‬
‫ن‬ ‫ہ‬ ‫م‬
‫ایک عتر غفلمیدایہ غمل میں گزار دے ۔ "ا ستے ابیات میں شر ہالیا یدتم نے ایک‬
‫ئظر ا بتے فون کو دیکھا چہاں یازی کی کالز آنی ہوبیں تھیں وہ فون اتھایا اس سے‬
‫ی‬ ‫ت‬ ‫نہ لی ٰ‬
‫س‬ ‫س‬
‫لے لی کا فون تج گیا ا تے چترت سے ید م کو د کھا " یازی کا ہے !!" ا تے‬
‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ت‬ ‫لی ٰ‬
‫اسارے سے اتھانے کا کہا " ہاں لی ید م یہ فون یں اتھا رہے ا یں ہیا آنے‬
‫ہونے گاڑی اجییاط سے خالنے گا قایلز کے ساتھ گاڑی کا البیسزز تھی جھوڑ گتے‬
‫ہیں وایلٹ تھی نہی ہے نو یلتز خلدی میں رش ڈراب ٹویگ مت کریں !" کال کٹ‬
‫گتی تھی " تم اسے بیا کر آنے تھے ؟" ا ستے ئفی میں شر ہالیا ‪ ٫‬نو ؟"‬
‫“یاتچ سال سے نہی نو کمایا ہے ئقین وہ خابتی ہے رات کے اس وقت میں گھر‬
‫سے یاہر ہوں نو تمہارے ساتھ ایک واخد دوست تم ہو متری اور دوشری یات وابسی‬
‫پر میں اکتر گاڑی اوور سییڈ پر خالیا ہوں میں نے یازی کو ئقین دیا ک ٹویکہ میں نے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 312 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫یازی پر ئقین کیا تمہیں تھی جوزف پر ئقین کریا ہوگا !" اسکے شر پر ہاتھ رکھ کر وہ‬
‫دروازے کی خابب پڑھا " یدتم میں دوست ہوں تچی نہیں جو مترے شر پر بیار دے‬
‫کر خا رہے ہو!" وہ ہیسیا ہوا یلیا " بیہ نہیں یار سادی کے ئعد مجھے ہر لڑکی میں بیتی‬
‫ئظر آنی ہے ساید اسلتے تم دوست سے پڑھ کر مجھے متری جھونی یہ۔۔۔۔!!! ا ستے‬
‫کشن اتھا کر اسے مارا نو وہ ہیسیا یاہر ئکل گیا ۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫کل کا دن حیدر کے جوئصورت دنوں میں سے ایک تھا کل صیح سے سام یک یازار‬
‫ُ‬
‫میں گزرا تھا رویا نے اسکی زیدگی کا زخ ہی یدل دیا تھا مگر آج یح سے اسے نے‬
‫ص‬

‫جیتی سی ہو رہی تھی عح نب سی ک نف نت تھی اسکی یہ کجھ کھانے کا من تھا اور یہ‬
‫ہی بیتے کا بیڈ پر الن میں کہیں تھی اسے سکون نہیں مل رہا تھا ۔ا ستے سونے کی‬
‫تھی کوشش کی مگر کونی قایدا نہیں۔دونہر شر پر آگتی تھی بیڈ کراون سے بیک‬
‫لگانے وہ پتزار بیٹھا تھا رویا اسکے لتے سوپ لیکر آنی تھی " حیدر سوپ بیتے !"‬
‫“نہیں مجھے نہیں بییا مترا من نہیں ہے !" رویا نے حفگی سے اسے دیکھا " آپ‬
‫نے صیح سے کجھ نہیں کھایا یہ کھایا پڑے گا !!" ا ستے جمچ میہ کو لگایا جو ا ستے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 313 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫بُ‬ ‫ہ ُ‬
‫گرنے کے ڈر سے ئگل مگر ان خاہی چتز میشہ ا ل ل مخانی ہے ا کے ساتھ‬
‫س‬ ‫ھ‬ ‫ٹ‬ ‫ھ‬ ‫ت‬
‫ُ‬
‫تھی نہی ہوا تھا اسے ا تی آ تی ھی جو لی کٹ کے ساتھ رویا کے کتڑے ھی جراب‬
‫ت‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫ل‬
‫کر گتی تھی اسکے ئعد نو سلسلہ شروع ہوگیا تھا ایک کے ئعد ایک مخلول اسکے ایدر سے‬
‫اوپر آیا خارہا تھا اسکی عتر ہونی خالت دیکھ کر اسکے ہاتھ پتر تھو لتے لگے تھے " سفیان‬
‫!! سفیان !! جوفزدہ لزرنی آواز سن کر سفیان یاہر سے ایدر آیا نو سا متے کا۔م نظر اسکے‬
‫لتے بیا نہیں تھا بیک لگانے وہ لمتے لمتے سابس لے رہا تھا اور رویا اسکے ہاتھ پتر‬
‫مسلتی رونے میں مصروف تھی ۔حیدر !! سفیان نے ویل چنتر پر بیٹھا یا اور واش روم‬
‫لے گیا " کجھ نہیں ہوا تھیک ہوخابیں گے !! وہ شر ہاتھوں میں گرانے تھوٹ‬
‫تھوٹ کر رونے لگی تھی "سب متری غلطی ہے وہ نہیں کھایا خا ہتے تھے نو ک ٹوں‬
‫کھالیا میں متری وجہ سے ایکی ط نعنت ابتی جراب ہوگتی ۔تھوڑی دپر ئعد سفیان یاہر آیا‬
‫" حیدر !" ا ستے تجمل کا اسارہ کیا وہ واش روم کی طرف پڑ ھتے لگی نو سفیان نے‬
‫روک دیا " اتھیں یلکل تھی اجھا نہیں لگے لگا وہ اکیال ر ہتے خا ہتے ہیں آپ تھی جییج‬
‫کرلیں وہ تھیک ہیں ! جود وہ بیڈ کی خابب آگیا یلییکٹ بیڈ سنٹ سب ایار کر تھییک‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 314 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫دی تھی بتی تجھانے لگا جو ا ستے یکڑ لی" اتھیں دیکھو اتھوں نے کہا اکیال جھوڑ دو نو‬
‫تم نے جھوڑ دیا خاو !" ئغتر کونی سوال جواب کے وہ خال گیا تھا اسے جییج کروا کر‬
‫وہ یاہر لے آیا بب یک رویا بیڈ سنٹ تجھا خکی تھی اسکے آنے ہی گھی ٹوں کے یل‬
‫بیحے بیٹھ گتی " حیدر !! لیکن اسکے کتڑوں کو دیکھ کر وہ شرمیدگی سے شر جھکا گیا "‬
‫اتم سوری !" بس اسی شرمیدگی کی وجہ وہ بیا نہیں خاہتی تھی " حیدر میں ۔۔۔۔!!"‬
‫ُ‬
‫مگر وہ نہ ٹوں کو دھکیلیا بیڈ کی خابب پڑھ گیا سفیان نے اسے ر تے کا کہاں الماری‬
‫ک‬
‫سے کتڑے ئکال کر وہ واش روم آگتی ساور کے بیحے فرش گیال تھا چب سفیان یاہر‬
‫تھا وہ ساور کے بیحے تھیگ رہا تھا بیحے بیٹھ کر فرش پر نہتے یانی کو دیکھا " ان میں‬
‫حیدر کے آبسو تھی سامل ہوں گے کتڑوں سمنت ہی وہ ساور کے بیحے کھڑی ہوگتی‬
‫تھی ۔نوید نوید یانی اسکے یالوں سے گر کے اسے تھگو رہا تھا بید آیکھوں سے گرنے‬
‫آبسو تھی اسی نویدوں میں سامل ہو گتے تھے ۔بید آیکھوں کے جھروکوں پر حیدر کا آیدیدہ‬
‫اور یادم چہرا آرہا تھا کل جس چہرے پر صرف مسکراہپیں تھے آج تھر وہی شرمیدگی‬
‫وہی سکر گزاری جو وہ دیکھیا نہیں خاہتی تھی وہ اس پر اجسان نو نہیں کر رہی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 315 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫م گُ‬
‫جییا وہ اسکی زیدگی یں ھسیا خا تی ہے ابیا ہی وہ ب نگایہ رویہ اجییار کررہا ک ٹوں !"‬
‫ہ‬
‫ا ستے غصے سے ہاتھ دنوار پر مارا ۔‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫ہ‬
‫وہ بیڈ پر گم سم سا لییا تھا سفیان یاخانے کون کون سی میڈبشن ابتی ٹھیلی پر ئکال‬
‫رہا تھا اسے نو وہ م نظر ہی نہیں تھول رہا تھا جو حید لمحے نہلے ہوا تھا اسکی بٹماری اسے‬
‫کس قدر کمزور اور نے اجییار کرنی خارہی ہے ۔ سفیان نے اسے میڈبشن کھالنی اس‬
‫کا دماغ ماؤف ہورہا تھا آہسیہ آہسیہ ج ھت دھیدلی ہونی خارہی تھی یلکیں نے تخاسا‬
‫ت‬ ‫ی‬
‫تھاری ہوگتی تھیں کہ نوجھ لگتے لگی تھیں آ ھیں بید ہورہی ھی دوانی کا اپر شروع‬
‫ک‬
‫م‬
‫ہوگیا تھا بیید آرہی تھی ہر چتز پرسکون ہونی خارہی تھی کمل بیید میں خانے سے نہلے‬
‫اسے مخسوس ہوا تھا کسی کا ہاتھ ا بتے ہاتھوں میں ا بتے ما تھے پر کسی کی ائگل ٹوں کا‬
‫لمس ابتی چہرے پر پڑنی کسی کی گرم سابسیں یالوں میں خلتے کسی کے ہاتھ مگر‬
‫س‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫نہ ت ی‬
‫ہمت یں ھی آ یں ھول کر د ھتے کی ا لتے جود کو بیید کے جوالے کردیا ۔"‬
‫سفیان اتھیں کیا ہوا یہ نے ہوش ہو گتے ہیں کیا ؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 316 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ُ‬
‫“نہیں اتھیں میڈبشن دی ہے سو گتے ہیں ایک گڈ ب ٹوز دوں ؟ ا ستے سوالیہ ئگاہوں‬
‫ی‬ ‫ن‬ ‫ن‬ ‫ُ‬
‫سے اسے دیکھا " اس یار حیدر تھانی کی ا تی یں جون یں تھا ہت پڑی یں کن‬
‫ل‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ہ‬ ‫م‬ ‫ل‬
‫اجھی چتر نو ہے یہ ؟" اسکی یات پر وہ مسکرا تھی نہیں سکی تھی ۔ اسکا ہاتھ تھامے‬
‫بیڈ کے ساتھ بیحے ہی بیٹھ گتی " آنی کھایا کھالیں وہ تھیک ہیں ؟"‬
‫“مجھے تھوک نہیں حیدر نے کجھ نہیں کھایا !! اسکا ہاتھ ا بتے ل ٹوں سے لگا کر اس‬
‫ُ‬
‫پر شر رکھ دیا ۔اسے دیکھ کر سفیان کو ان دونوں کے لتے خاضا پرا لگا تھا۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫رات گتے اسکی بیید نونی تھی زپرو یلب کی زرد روستی نورے کمرے میں تھیلی تھی‬
‫تھیڈ سی مخسوس ہونی تھی کھڑی میں اڑنے پردے پر ئظر گتی کھلی کھڑکی کی وجہ‬
‫سے شرد ہوا کمرے میں گھس گتی تھی وہ نہلے سے کافی اجھا مخسوس کررہا تھاعیاد‬
‫ک‬‫ی‬ ‫ُ‬
‫جو اپر گیا تھا گردن کیدھوں میں درد ہورہا تھا وہ دونہر کا سویا اب اتھا تھا آ ھیں‬
‫ملتے کے لتے ہاتھ اتھایا نو اس پر وزن مخسوس ہوا یلیکنٹ کھشکا کر بیحے دیکھا نو وہ اسکا‬
‫ہاتھ چہرے کے بیحے ر کھے سو رہی تھی اسے چترت ہونی اسے کجھ کجھ یاد تھا دونہر‬
‫کو وہ اسکے فربب آنی تھی اسکا ہاتھ یکڑا تھا اور اسکے ئعد وہ ا بسے ہی ہے " رویابشہ !‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 317 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫پرمی سے ابیا ہاتھ اسکے شر کے بیحے سے ئکاال رویا ! ساید وہ گہری بیید میں تھی " رویا‬
‫ت‬ ‫ُ‬ ‫ھ‬ ‫ج‬
‫!! " اسکے کیدھے کو یجھوڑا نو ہڑپڑا کر ا ھی " کیا ہوا ؟ وہ ئغتر یاپر چہرے کے‬
‫اسے دیکھ رہا تھا " آپ کیسے ہیں اب ؟"‬
‫“آپ کب سے ا بسے سو رہی ہیں ؟"‬
‫“اتھی اتھی آپ کیسے ہیں ط نعنت تھیک ہے اب نو میلی نہیں ہورہی تھوک لگی‬
‫ہے ؟ یلیکنٹ کی سلوبیں تھیک کرنے وہ ک نف ٹوز سی لگی اسے ایکدم ہاتھ یکڑے‬
‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫خانے پر ا ستے سوالیہ ئگاہوں سے حیدر کو دیکھا جو اسے ابتی خابب یچ رہا تھا " ادھر‬
‫بیٹھیں !" گود میں ہاتھ ر کھے وہ اسکے یاس بیٹھ گتی " آپ کب سے ابسی سو رہی‬
‫ہیں ؟"‬
‫“دونہر سے ! دل میں ایک بیس سی اتھی تھی " ک ٹوں ؟"‬
‫“بیہ نہیں ؟؟" ۔۔۔۔۔۔۔۔۔" کیا صرورت تھی ابتی ئکل نف پرداست کرنے کی‬
‫؟"‬
‫“بیہ نہیں !! اسکے بیہ نہیں سے کوقت ہونے لگی تھی " ہر یات پر بیہ نہیں ؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 318 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“ک ٹویکہ مجھے آپ سے یات نہیں کرنی میں یاراض ہوں آپ سے !ایکدم سے اتھ کر‬
‫خانے لگی نو ا ستے تھر ہاتھ یکڑ لیا " اب وہ ک ٹوں ؟"‬
‫“ک ٹویکہ آج آپ نے مجھے متری اوقات دکھانی ہے متری کونی اہمنت نہیں ہے آیکی‬
‫زیدگی میں میں کل تھی آپ کے لتے اجیتی تھی اور آج تھی اجیتی ہوں میں ہی نے‬
‫وافوف تھی جو جود کو زپردستی آپ پر تھوپ رہی تھی اس ر ستے کا جق حیا رہی تھی‬
‫ئ جھیجھ ُ‬
‫؟" اسکے ہاتھ سے کالنی جھڑانے کی ابٹھک کوشش کے عد وہ ال کر رخ موڑ‬
‫گتی " کیا کیا میں نے ؟"‬
‫“ہم تجین سے سیکھتے ہیں دوست میں سکریہ معذرت جیسے لقظ نہیں ہونے نو ہمارا‬
‫رسیہ اس سے تھی پڑا ہے ہمارے ر ستے میں سکریہ معذرت شرمیدگی جیسے خذیات‬
‫ک ٹوں ہے حیدر ؟" اسکے سوال نے ساری غلط فہمیاں دور کردی تھیں " جو آج ہوا‬
‫کیا وہ اجھا تھا میں نے تمہارے کتڑے گیدے کردنے کیا وہ اخالقیات سے گری‬
‫ہونی یات نہیں تھی ۔"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 319 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“کیا ہوا تھا مجھے نو کجھ خاص نہیں یاد وہ ایک خادیہ تھا آیکی طی نغت جراب تھی آیکو‬
‫ہوش نہیں تھا وہ ایک نے اجییار غمل تھا لیکن اسکے ئعد جو ِرد غمل تھا وہ نے‬
‫اجییار نہیں تھا حیدر ائکا شرمیدگی سے مجھے دیکھیا ا یکے آبسو مجھے نہت ئکل نف نہیخا خکے‬
‫ہیں اسلتے میں نے سوچ لیا ہے میں اب سے ا یکے فربب نہیں آؤں گی میں آیکو‬
‫ت‬ ‫گ‬ ‫خ‬ ‫ن‬ ‫س‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫س ک‬
‫چ‬
‫اور شرمیدہ ۔۔۔۔!! " اخایک ا کے یحتے پر وہ ا کے ہت فربب لی تی ھی ہرا‬
‫یلکل آ متے سا متے تھا " متری آیکھوں میں دیکھ کر کہوں !"‬
‫“ حیدر ۔۔۔۔وہ ۔۔۔۔۔۔میں ۔۔۔۔۔!! یل یل کالنی پر پڑھتی اسکی گرقت اسکے‬
‫چہرے پر گڑھی اسکی ئظر اسکی سابسوں کی بیش اسکے ئظریں جھکا لی تھیں ۔"‬
‫اسکی کالنی جھوڑ کر اسکے حیا سے معمور چہرے کو دیکھتے لگا " تھوک لگی ہے مجھے‬
‫؟" ابیات میں شر ہالنی وہ سیدھی ہونی اور یاہر خلی گتی اسکے خانے کے ئعد ا ستے‬
‫نے قانو دھڑ کتے دل پر ہاتھ رکھا " نو ۔۔۔۔اتھی نہیں ؟"‬
‫وہ کجن میں تھی چب دروازہ کھلتے کی آواز آنی دنے قدموں سے ا ستے ڈرابیگ روم‬
‫میں دیکھا نو ذبسان آرہا تھا " یہ تھر آگیا ہے ؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 320 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ی‬ ‫ب‬ ‫س‬ ‫ت‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ل‬‫غ‬
‫اسالم م! ابیات یں شر ال کر وہ دویارہ جن یں آ گتے وہ ھی ا کے ھے ہی ال‬
‫خ‬ ‫ج‬ ‫م‬ ‫ک‬ ‫ہ‬ ‫م‬
‫آیا " رویا !"‬
‫“رویابشہ ۔۔۔۔رویا مجھے مترے ا بتے کہتے ہیں ۔ “‬
‫“ہہ غلط ہے رویابشہ تم زہادنی کر رہی ہوں مترے ساتھ ہم دوست تھی تھے یار‬
‫۔۔۔۔!!"‬
‫“زیان سیٹھال کر یات کریں اس طرح کے الفاظ دویارہ اسٹمال مت کرنے گا اور‬
‫چہاں یک رہی دوستی کی یات یہ ہم کل دوست تھے اور اب نو سوال ہی بیدا نہیں‬
‫ہویا ا یکے جو تھی خذیات تھے سخانی دیکھ کر آیکو ا بتے آپ پر قانو رکھیا خا ہتے لیکن آپ‬
‫ہیں کہ روز میہ اتھا کر مجھ سے اس طرح کی یات کرنے آخانے ہیں ابیا تھی لخاظ‬
‫نہیں آیکو کہ میں سادی سدہ ہوں اور مجھ سے محنت کا اظہار کرنے ر ہتے ہیں یا‬
‫۔۔۔۔۔" ان دونوں نے دروازے کی خابب دیکھا چہاں سکنیہ خگ لتے کھڑی تھی "‬
‫اجھا نو یہ سب خل۔رہا ہے نہاں افف و بسے نو پڑی یاکیاز بیتی ہوں اور یاخاپز ئعلق‬
‫۔۔۔۔۔"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 321 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“زیان سیٹھال کر کجھ تھی کہتے سے نہلے نورا سچ سن لو !!! رویا نے اسے بپنیہ‬
‫کردی مگر ذبسان ڈر گیا تھا ‪ ٫‬سکنیہ ۔۔۔ابسا کجھ نہیں جیسا تم سوچ رہی ہو!!"‬
‫“سوچ کیا رہی میں نو دیکھ خکی ہوں ا بتے میہ سے کہہ رہی ہے تم نے محنت کا‬
‫اظہار کیا نو مترا سک سہی تھا تم وافعی ہی حیدر کی پر اپرنی کے لتے اس سے ر ستے‬
‫ب‬ ‫ُ‬
‫میں ہو مین اتھی بیانی ہوں حیدر کو !! ا لتے قدم تی وہ یاہر ل ذبسان ا کے یجھے‬
‫س‬ ‫ک‬‫ئ‬ ‫ی‬‫ل‬
‫تھاگا مگر رویا وہ تھر جین سے کاؤپتر پر جھکی پریڈ پر ماوبنتز لگانے لگی ۔‬
‫ایکدم دروازہ کھلتے پر ا ستے دیکھا نو وہ آقت پرکالہ کی طرح آرہی تھی " حیدر مجھے تمہیں‬
‫بیایا ہے کہ وہ جو تمہاری بیک سترت یاکیاز ب ٹوی ہے یہ اسکا ۔۔۔۔۔"‬
‫غ‬
‫“اسالم لیکم حیدر کیسے ہو تم ؟ سکنیہ کی یات بیچ میں کاٹ کر وہ حیدر کے خال‬
‫غ‬
‫اجوال پر اپر آیا تھا حیدر کا یہ دوشرا جھ نکا تھا "وا لیکم السالم میں تھیک ہوں تم‬
‫۔۔۔۔۔"‬
‫“حیدر متری یات سٹو مجھے تمہیں بیایا ہے کہ تمہاری ب ٹوی کا تمہارے اس دوست‬
‫۔۔۔۔۔۔"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 322 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“ضد سکر آپ آگپیں مجھے نہت تھوک لگی تھی ۔سکنیہ اور ذبسان نے ایکساتھ‬
‫دروازے پر دیکھا چہاں رویا پرے یکڑے ایدر آرہی تھی " مسکرا لو اتھی تمہاری ہیسی‬
‫غابب کرنی ہوں بیڈ کے کیارے پر بیٹھ کر یلنٹ اسکی خابب کردی " حیدر ذبسان‬
‫اور تمہاری ب ٹوی کا افنتر ہے میں نے اتھیں ر یگے ہاتھوں یکڑا ہے !" حیدر کا خلیا‬
‫ب‬ ‫ل‬‫خ‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ُ‬
‫میہ رک گیا سوالیہ ئگاہوں سے رویا کر د ھتے نوالیہ ق سے یحے ایارا رویا نے کیدھے‬
‫آحکا دنے ذبسان ماتھا یکڑ کر کھڑا تھا " افنتر نہیں ہے ذبسان رویا کو بسید کریا تھا مگر‬
‫رویا نہیں !! حیدر کے ایکساف نے سکنیہ اور ذبسان دونوں کو ساکن کردیا تھا مگر‬
‫ان دونوں کے یاپر یلکل یارمل تھے ۔‬
‫" حیدر تمہیں بیہ تھا ؟" ذبسان کے سوال پر ا ستے ابیات میں شر ہالیا " ہاں رویا‬
‫نے مجھے اسی دن سب بیا دیا تھا جس دن تم نے جویلی میں قدم رکھا تھا وہ مجھ سے‬
‫کجھ نہیں جھیانی اور سکنیہ تم تمہاری حعلی کرنے کی غادت گتی نہیں اتھی یک‬
‫!" حیدر نے تھری محفل میں اسکے میہ پر جویا مار دیا تھا ذبسان اور رویا شر جھکانے‬
‫ب‬
‫ابتی مسکراہٹ قانو میں کرنے کی کوشش کر رہے تھے پتر یحتی وہ نو خلی گتی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 323 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ذبسان تھی خانے واال تھا چب حیدر نے اسے روک دیا " جو یات مجھے رویا نے بیانی‬
‫ہ‬‫ن‬ ‫ج‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬
‫مجھے اجھا لگیا اگر تم جود بیانے گ ھٹ ھٹ کر جییا کونی ا ھی یات یں ہے ۔"‬
‫گ‬
‫“کیا بیایا کہ متری محنت تمہاری ملکنت ین گتی ہے میں غلط تھا حیدر آج تمہیں‬
‫سب بیایا ہوں کہ میں نے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔رویا نے نے یاپر اسے دیکھا " وغالنے‬
‫کی کوشش تھی کی تھی ہاں خابیا ہوں تمہارا دوست ہونے کی حپی نت سے یہ ایک‬
‫ابنہانی گھییا غمل ہے ابسا نہیں کریا خا ہتے تھا مگر یار یہ متری مح۔۔۔۔۔۔۔۔!!! رویا‬
‫کے یاپرات یدل کر چتران ہو گتے تھے ۔" میں بسید کریا تھا اتھیں مگر یہ ا بتے اتمان‬
‫سے نہیں ہلی چب تھی کیا مجھے ائکار ہی کیا اور دو نوک کیا مجھے خلن ہورہی ہے‬
‫حیدر تم سے ابتی وقا مجھے مل خانی نو میں قیا ہوخا یا ا یکے لتے تم نہت فشمت والے‬
‫ہو اور متری دغا فشمت تم پر ایک یار تھر مہریان ہو یاکہ تم ائکا ساتھ بٹھا سکو آمین‬
‫!!! ساری تھڑاس ایک ساتھ ئکال کر اتھیں د یکھے ئغتر یاہر آگیا تھا چہاں سکنیہ‬
‫اسے اب نظار کرنی ملی ما تھے پر ڈھتروں یل آ گتے تھے ہلکے ہلکے قدم اتھانی وہ اسکے یاس‬
‫آگتی " دیکھو سب مجھے نو بیہ خل ہی گیا ہے نو ک ٹوں یہ ایک سودہ کریں جس میں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 324 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫تمہارا تھی قابیدہ ہو اور مترا تھی ؟" ہاتھ سیتے پر یایدھے ا ستے سوالیہ ئظروں سے اسے‬
‫دیکھا " حیدر تھیک ہورہا ہے اور مجھے وہ وابس خا ہتے اور تمہیں رویا نو ک ٹوں یہ ہم مل‬
‫کر اتھیں الگ کردیں تمہیں رویا مل خانے گی اور مجھے حیدر !" سکنیہ کی یات پر‬
‫ذبسان کی آیکھوں میں ایک جمک سی آگتی تھی مسکراہٹ نے چہرے کا اخاطہ کرلیا‬
‫تھا کوٹ تھیک کرنے کے ئعد ہاتھ بیحے یایدھ کر اسے گھورنے لگا جس پر وہ نوکھال‬
‫سی گتی " کک ۔۔کیا ہے ؟"‬
‫" تجین سے حعلی مظلب پرستی اور گیدے کھیلوں کے غالؤہ کیا کیا آیا ہے آیکو !‬
‫ُ‬
‫سکنیہ کا ریگ یل میں شرخ ہوگیا تھا اسے بپنیہ کرنے کے لتے ائگلی اتھانی جو ا ستے‬
‫بیحے کردی " میں ہر فشم کا گھییا ابسان دیکھا ہے لیکن تمہارا مفام الگ ہے سکنیہ‬
‫غاشر تم تھوک کر خا بتے والوں میں سے ہوں نہلے حیدر تمہاری کمزوری تھا تھر حیدد‬
‫کی کمزوری تمہاری مح ٹوری ین گتی تم نے اسے جھوڑ دیا اور اب چب وہ لڑکی اسے‬
‫تھیک کرنے میں کامیاب ہورہی ہے نو تمہیں حیدر وابس خا ہتے ابیا دوغال ین ابیا‬
‫کونی کیسے ابیا جود غرض ہوسکیا ہے میں لعنت تھیحیا ہوں تمہارے سودے پر اور اب‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 325 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫اگر تم ان دونوں کے بیچ آنی نو میں تمہیں چہٹم تھیج دوں گا " اسے پرے دھکیل کر‬
‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب ب‬
‫وہ آگے پڑھا چب کرا ہتے کی آواز آنی یلٹ کر دیکھا پتر یکڑے یحے ھی ھی ساید‬
‫موچ آگتی تھی ۔دو یل اسے گھور کر وابس یلٹ گیا " تھاڑ میں خاؤ !"‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫متری مجی ٹوں کے خاردنواری تم ہو‬
‫متری غداونوں کی سہ سواری تم ہو‬
‫تم ہو نو جسرنوں کے ریگین ہے یاغ‬
‫نو تم ہی نے جیتی اور پتزاری تم ہو‬
‫متری متزلوں کی روئقیں تم سے ہیں‬
‫نو مترے راسٹوں کی بنہانی تم ہو‬

‫" کیا سوچ رہی ہیں ؟" اسے سوچ میں غرق دیکھ کر وہ پربسان ہوگیا تھا " میں نے‬
‫کٹھی نہیں سوخا تھا کہ سارے ائفاق مترے ساتھ ہو یگے مجھے کٹھی تھی ائفافوں پر‬
‫ئقین نہیں رہا مگر اب مترا ئقین نوبیا خارہا ہے نہلے ائفاق سے میں اسی دن گھر وابس‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 326 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫آنی جس دن بشمان کی موت ہونی مجھے ونی جیسی رسم سے ِجڑ تھی اور ائفاق سے‬
‫میں اسی کی تھی نٹ جڑھ گتی ائفاق سے آپ متری زیدگی میں آنے آپ سے دور خا‬
‫کر تھی مترے ساتھ آپ سے جڑے ائفاق ہونے رہے میں وابس آگتی اور جو ڈاکتر‬
‫ائکا غالج کرسکیا وہ متری نی جی اوپر کا بییا ئکال ائفاق سے ذبسان آگیا اور ائفاق سے‬
‫ہی آپ دونوں دوست ئکلے اور آج ائفاق سے ہمیں یات کرنے سکنیہ نے دیکھ لیا‬
‫اور آن دونوں کے لتے سب سے پڑا ائفاق تھا آیکو اس یات کا نہلے غلم تھا ائفاق‬
‫ائفاق ائفاق!!!‬
‫“اتھیں ائفاق نہیں خدا کی خکم ِت غملی کہتے چب کسی کو کسی کے ساتھ جوڑیا‬
‫ہے نو ائفاق روتما ہونے ہیں ۔ چب بتے ر ستے بیتے !!"‬
‫ُ‬
‫“ہم جیسے ہمارا!! پربیش رویا کی ئظریں اسے ساکت کر گتی تھیں ۔یلنٹ سابیڈ‬
‫ی‬
‫بییل پر رکھ کر وہ شر بیجھے ئکانے آ یں مویدے گیا ایک ظر اسے د کھ کر وہ ھی‬
‫ت‬ ‫ی‬ ‫ئ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫اتھ گتی نو ا ستے ہاتھ یکڑ کر تھر بیٹھا لیا " اگر میں کٹھی تھیک نہیں ہوا نو ؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 327 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ل‬ ‫ئ‬
‫“نو تھر تھی میں خدا کی تمام م ٹوں کو ایک لقظ یں کھیا خاہوں نو ھو گی حیدر رضا‬
‫ک‬ ‫ل‬ ‫م‬ ‫ع‬
‫!! " وہ مسکرا تھی نہیں یایا تھا ایک اتخانے جوف نے اسے آن گ ھترا تھا‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔️⚙️⚙️⚙۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫معمول کے مظانق سورج کی کرنوں نے ہر گوسوارے کو روسن کر رکھا تھا پردے‬
‫کے غقب سے آنی پتز روستی کی کوشش تھی کہ پردے خاک کر ایدر گھس خانے‬
‫وہ اتھی یک بیید کے وادنوں میں تھا کہ اخایک اس روستی کو راسیہ مل گیا جو سیدھی‬
‫حیدر کے چہرے پر پڑی ایکی خدت اور حیدھیا د بتے والی روستی نے اسے خا گتے پر‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ج‬ ‫س‬ ‫س‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫مح ٹور کرگیا آ یں لتے ا ستے ئظر اتھانی نو وہ م کرانی ا کے چہرے پر کی ھی " حیدر‬
‫متری یاس ایک اجھی چتر ہے آپ تھیک ہونے والے ہیں !" آج صبح ۔۔۔‬
‫حیدر سو رہا ہے ؟" یا ستے کے متز پر رویا کو مخاطب کرنے غاشر نے اسے دیکھا "‬
‫جی آحکل وہ دپر سے اتھتے لگے ہیں اور محے تھی اتھایا میاسب نہیں لگا ۔" فون کی‬
‫غ‬
‫تحتی ریگ نون پر غاشر ضاچب نے ئظر جھکا کر دیکھا " و لیکم اسالم فہد ؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 328 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“یار غاشر ایک اجھی چتر ہے اس ہفتے کی حیدر کی میڈئکل رنوربس یارمل آنی ہیں‬
‫یار اسکی تمام پرایلمز تھیک ہوگتی ہے اسکا کڈنی ڈ تمج تھی دیکور ہوگیا ہے اور اسکے‬
‫آپربشن کی کامیانی کے خابسز تھی پڑھ گتے ہیں !!" غاشر ضاچب کے ہاتھ سے‬
‫جمچ گرگیا تھا رویا نے پربسانی سے اتھیں دیکھا " کیا ہوا ائکل ؟" اتھوں نے ئظر گھما‬
‫کر اسے دیکھا" حیدر کی رنوربس یارمل آنی ہیں اور اسکے تھیک ہونے کے خابسز تھی‬
‫پڑھ گتے ہیں ! " اتھیں ا بتے ہی کہے لقظوں پر ئقین نہیں آرہا تھا حید لمحے ا یکے‬
‫چہرے کو گھورنے اسکا وجود جودتچود کرسی جھوڑ کر حیدر کے کمرے کی طرف پڑھ‬
‫گیا وہ اتھی یک سو رہا تھا کھڑکی سے پردے ہیا کر وہ اسکے بیید کے جمار سے لترپز‬
‫چہرے پر جھک گتی ۔‬
‫اسکی یات پر وہ یک یک اسے د یکھے خارہا تھا اسکا چہرا یلکل اسکے چہرے کے فربب‬
‫تھا ایکی یاک ایک دوشرے کو جھو رہی تھی اسکی لو د بتی ئظر رویا کو تھی ایک لمحے‬
‫کے لتے سب تھال گتی تھی خانے کیتے ہی لمحے وہ ایک دوشرے کو ا بسے دیکھتے‬
‫رہے فسو نو بب نویا چب دروازے پر دسیک ہونے رویا ایک دم سیدھی ہونی نو حیدر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 329 of 595‬‬

‫ُ‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ت‬
‫مٹھی ھییچ کر رہ گیا جشکا ضاف مظلب تھا اسے ان لمچوں میں کسی کی مداخلت یاگوار‬
‫گزری تھی ۔وہ سکنیہ تھی جو ہاتھوں میں پرے یکڑے کھڑی تھی چہرے پر ایک‬
‫عح نب مسکراہٹ سخانے وہ ایدر کی خابب پڑھی جس پر ان دونوں نے چترت سے‬
‫ایک دوشرے کو دیکھا حیدر نے اتھتے کی کوشش کی نو دو کی تخانے خار ہاتھ آنے‬
‫تھے رویا نے چترت سے دوشری خابب کھڑی سکنیہ کو دیکھا جو گھیتے موڑے بیڈ پر‬
‫اسے سہارا دے رہی تھی ۔اسکا ایداز آج نے شرویا تھا سمجھ سے یاہر یہ لومڑی آج‬
‫ابتی اجھی ک ٹوں ین رہی ہے بیڈ کراون سے بیک لگانے وہ رویا کے ہوب ٹوں کو ہی‬
‫دیکھ رہا تھا جو آبس میں ب ٹوست ہورہے تھے وہ اتھیں جھو ہی لیتے اگر یہ یہ آنی !!!‬
‫ُ‬
‫ا ستے یاگواری سے سکنیہ کو دیکھا جو بیڈ کی ایک سابیڈ پر یک تی " حیدر گڈ ماربیگ !‬
‫گ‬
‫س‬ ‫ت‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫بیج ک‬
‫ا ستے حیدر کا ہاتھ یکڑیا خاہا جو ا ستے ھے یچ لیا جس پر ھی وہ زپرد تی م کرانی رہی‬
‫س‬
‫" تمہیں بیہ ہے فہد ائکل کا فون آیا تھا ایا کو وہ کہہ ۔۔۔۔!!"‬
‫ُ‬
‫“مجھے رویابشہ نے سب بیا دیا ہے ! یلییکٹ جود پر تھیک کرنے وہ ر خ موڑ گیا رویا‬
‫ج‬‫م‬ ‫ی‬‫ب‬ ‫س‬ ‫ل‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫صوفے پر ھی کجھ کام کرنے گی کنیہ کو اسکا وہاں ٹھیا کوقت کر رہا تھا " ھے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 330 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫حیدر سے کجھ صروری یات کرنی ہے تم یاہر خا سکتی ہوں ! رویا کے کشن تھیک‬
‫کرنے ہاتھ رک گتے حیدر نے تھی چترت سے اسے دیکھا " خاو مجھے کجھ یات کرنے‬
‫ہے ؟" حید لمحے اسے دیکھتے کے ئعد وہ اتھ کر یاہر خلی گتی اور حیدر میہ کھولے‬
‫بس دیکھیا رہ گیا دروزے سے غابب ہونے یک ئظریں اسکے ئعاقب میں تھی جس‬
‫نے یلٹ کر اسکا یاپر تھی نہیں دیکھا " حیدر تم خا بتے ہوں میں تمہارے یاس ک ٹوں‬
‫نہیں آنی تھی !" دروازے سے ئظر ہیا کر ا ستے سکنیہ کو دیکھا نو میہ ت ھترنے کو دل‬
‫ٹ‬ ‫ک‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬
‫کیا کیتی پتزاری کیتی نے جیتی مخسوس ہونی ہے اس چہرے کو دیکھ کر ھی ھی‬
‫چب ہم کسی سے ئفرت کرنے لگتے ہیں نو ہمیں ہر اس چتز سے ئفرت ہوخانی ہے‬
‫جو کہیں یہ کہیں اس سے ئعلق رکھتی ہے اسکا چہرا نو دور ذہن میں اسکے حیال سے‬
‫ی‬
‫تھی ِجڑ ہونے لگتی ہے" ک ٹویکہ مجھ سے تمہاری خالت د ھی یں خانی ھی ھے پرا‬
‫ج‬‫م‬ ‫ت‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫ک‬

‫لگیا تھا تمہیں ابسی دیکھ کر ک ٹویکہ کہ۔۔۔۔۔"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 331 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“رویا کے بیلک کی جوسٹو کیتی بیاری ہے یہ ! وہ ابتی دھن میں یاخانے کیا نول رہا‬
‫تھا اور وہ لیسیک کا سیڈ تھی ایک ہی لگانی ہے سوٹ کریا ہے اس پر اور سکانے یلو‬
‫نو ا بسے جیسے اسکے لتے ہی بیا ہو۔۔۔"‬
‫“حیدد میں تم سے کجھ اور یات کررہی ہوں اور تم ۔۔۔۔"‬
‫“وہ کیتی بیاری ہے یہ مترا کییا حیال رکھتی ہے میں خاموش تھی ہوں نو مجھے ہونے‬
‫نہیں د بتی کونی یہ کونی یات خاری رکھتی ہے مجھے بنہا نہیں رہتی د بتی اور تم ۔۔۔تم‬
‫کیتی دوغلی ہو سکنیہ چب میں بٹمار تھا مر رہا تھا بب تمہیں مجھے سے ئفرت تھی کوقت‬
‫تھی گھن آنی تھی اور آج چب مترے تھیک ہوخانے کی چتر ملی نو تمہیں وجوہات‬
‫بیان کرنی ہے کہ ک ٹوں نہیں آنی تھی کونی تھی وجہ کسی خذنے سے پڑی نہیں‬
‫ہونی تم مجھ سے محنت کرنی تھی مگر متری ئکل نف تمہیں ئکل نف نہیں د بتی تھی اور‬
‫س‬ ‫ک‬‫ہ ی‬
‫رویا متری ئکل نف میں جود کو سما لیتی ہے ئکل نف مجھے ہونے یں آ یں ا کی ھر‬
‫ت‬ ‫ھ‬
‫خانی ہیں سابس مترا بید ہونے لگیا ہے آواز اسکی ئکلیا بید ہوخانی ہے یہ ہونی ہے‬
‫محنت تمہاری جو تھی وہ یاخانے کیا تھی مگر محنت نہیں تھی تم خابتی میں کیسے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 332 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫پرداست کررہا ہوں تمہیں نہاں اتھی تم نے متری زیدگی کا سب سے اہم اور جوئصورت‬
‫لمچہ ضا ئع کروا دیا تم ہونی کون مترے کمرے میں آکر متری ب ٹوی سے یاہر خانے‬
‫کا کہتے والی اور وہ جود کو متری شری ِک حیات کہتی ہے اورایک یامحرم عورت کے ساتھ‬
‫ا بتے سوہر کو جھوڑ گتی اسے تھی نوجھ لوں گا مگر مجھے تم سے کونی یات نہیں کرنی‬
‫اور یہ ہی کجھ سیا ہے ۔" اسکے لقظ سکنیہ کو بستر کی طرح لگے تھے گہرا سابس لیکر‬
‫وہ اتھ کھڑی ہونی " تمہارا یاراض ہویا بییا ہے مگر میں ابتی کوشش نہیں جھوڑوں گی‬
‫‪ ".‬ا لتے قدم لیتی وہ وابس خلی گتی مگر اسے قکر کہاں تھیں اسے نو غصہ آرہا تھا رویا‬
‫پر جو ا بتے فربب آکر ایکدم دور خلی گتی تھی ۔"‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬

‫وہ میہ تھالنے کیاب پڑ ھتے میں مصروف تھا سفیان خال گیا تھا ۔یالوں کا جوڑا بیانی‬
‫ہاتھوں میں بیل یکڑے وہ کمرے میں آنی اسے دیکھ کر حیدر نے ئظریں تھر کیاب‬
‫پر ئکا دی یاخانے کوبسا کارویار شروع کرلیا تھا ا ستے جو اسے سارا دن وقت ہی نہیں‬
‫مال تھا مجھے دیکھتے کا بٹم گرم بیل لتے وہ اسکے پتروں کی خابب بیٹھ گتی وہ روز اس‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 333 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫وقت اسکے پتروں کی مالش کرنی تھی ہاتھوں کو بیل سے جوپڑ کر اسکی خابب پڑھانے‬
‫نو ا ستے زور سے کیاب بید کرکے سابیڈ بییل پر رکھی " یہ قکر کا دکھاوا کرنے کی‬
‫کونی صرورت نہیں ہے رویابشہ !" اسکے الفاظ نے اسکے ہاتھ وہی خامد کردنے تھے "‬
‫حیدر ؟"‬
‫“حیدر بٹمار کیا ہوا حیدر مذاق ین کر رہ گیا کٹھی رویابشہ کے ہاتھوں کٹھی سکنیہ کے‬
‫ہاتھوں ایک جو مجھ سے محنت کی دعوے دار متری بٹماری میں مجھے جھوڑ گتی اور‬
‫ی‬ ‫م‬ ‫ٰ‬
‫دوشری متری بٹماری سے محنت کرنے کا دعوی کرنی ہے جھے اک لے کسی اور عورت‬
‫کے ساتھ جھوڑ کر کمرے سے خلی گتی ۔" حید لمحے اسے گھورنے کے ئعد گلے سے‬
‫ک‬‫ئ‬ ‫ک گُ‬
‫ہیں ھتی سی آواز لی " آپ یاراض ہیں ؟"‬
‫“نہیں میں سوالی ہوں مجھے ایک یات بیاؤ اس کمرے پر کس کا جق زیادہ تھا اسکا‬
‫یا تمہارا اور تمہیں ابسا کیا لگا کہ ہم نے ابسی کوبسی پراب ٹوٹ یات کرنی تھی جو چپ‬
‫خاپ خلی گتی اور اسکے ئعد نو جیسے تمہیں یاد ہی نہیں رہا ‪.‬خاہل لڑکی کوبسی ب ٹوی کسی‬
‫دوشری عورت کے کہتے پر ابیا کمرا جھوڑ کر خانی ہے ۔" وہ اسے ڈابٹ رہا تھا گلے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 334 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫کر رہا تھا اور وہ مسکرا رہی تھی اسکی مسکراہٹ دیکھ کر اسے اور بپ جڑھ گتی " میں‬
‫لظ نقے سیا رہا ہوں ؟"‬
‫“نہیں نو آپ نو مجھے ڈابٹ رہے ہیں اور مجھے مزا آرہا ہے !! پرم ہاتھوں سے پتروں‬
‫کی مالش کرنے ا ستے جواب دیا حیدر سب تھول کر اس یل میں کھو گیا تھا اسکے‬
‫پرم ہاتھ اسکے پتروں کو جھو رہے تھے ئقین ایکی گرماہٹ تھی خلد سے می نفل ہورہی‬
‫ہوگی مگر افسوس ضد افسوس وہ کجھ مخسوس نہیں کرسکیا تھا یہ پرمی یہ سحتی یہ درد یہ‬
‫تھیڈ یہ گرمی کجھ تھی نو نہیں ا ستے مشکل سے آگے جھک کر اسے ہاتھ یکڑ لیا "‬
‫ر ہتے دیں مت کیا کریں آپ یہ سب مجھے اجھا نہیں لگیا !"‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬
‫“نہیں میں کرنی ہوں مجھے نو نہت اجھا لگیا ہے ‪ !،‬وہ ابیا ہاتھ یچ رہی ھی حیدر‬
‫ی‬

‫نے اسکی ائگل ٹوں میں ائگلیاں تھیسا کر ہاتھ الک کردیا " کہا یہ نہیں !" مگر وہ ابتی‬
‫نوری کوشش سے اسکی ائگل ٹوں کو جھو رہی تھی حیدر نے ایک جھیکے سے اسے کھییخا‬
‫نو اسکے یلکل فربب ہوگتی رویا کی چتران اور جوف زدہ ئظریں اسکی گہری ئظروں میں‬
‫ڈوب رہی تھیں ہوب ٹوں پر پڑنی اسکی سابسیں سیسیاہٹ بیدا کر رہی تھی یاخا ہتے تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 335 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫اسکا ب نفس پتز ہوگیا تھا اسکی لو د بتی ئظریں ایک اتخانے جوف میں مییال کر رہی تھی‬
‫ی‬ ‫ُ‬
‫گزریا ہر لمچہ ضدنوں میں بیدیل ہوگیا تھا اور تھر اسکی فربت اسے آ کھیں موید بتے پر‬
‫مح ٹور کر گتی صیح کا ضا ئع ہوا لمچہ حیدر نے سود سمنت وابس لے لیا تھا لیکن اگلے ہی‬
‫ک‬‫ی‬
‫لمحے وہ اس سے دور ہوگیا وہ آ یں بید کتے تی ہی دپر اسے مخسوس کرنی رہی اور‬
‫ی‬‫ک‬ ‫ھ‬
‫وہ اسے دیکھیا رہا " سو۔۔۔۔سوری ! " حیدر کی آواز اسے وابس لے آنی تھی اسکے‬
‫سوالیہ ئگاہوں سے اسے دیکھا " کیا ہوا"‬
‫“وہ میں بیا نہیں مجھے ہوش ک ٹوں نہیں رہا اتم سوری قار ِدس ! وہ اس سے ئظریں‬
‫تھی نہیں مال یا رہا تھا " کس یات کے لتے مجھ سے دوری اجییار کرنے کے لتے یا‬
‫مجھے مترا جق د بتے کے لتے اگر نو نہلی والی یات پر آپ سوری ہیں نو ہاں ہویا تھی‬
‫خا ہتے اور اگر دوشری والی یات پر ہیں نو کونی یات نہیں ۔۔۔" وہ اتھ گتی نو دل اور‬
‫نے جین ہوگیا " آیکو پرا لگا ؟"‬
‫“مجھے اجھا لگا تھا نہت اجھا لگا کہ آپ نے جق حیایا مجھ پر مگر ساید میں آیکو اتھی‬
‫ابتی اجھی نہیں لگی آیکی محنت کی حفدار نہیں ین یانی !" افسوس سے شر جھکا کر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 336 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫وہ صوفے پر لنٹ گتی یاخانے ک ٹوں حیدر کا اس سے ا بسے دور خایا اسے اجھا نہیں‬
‫لگا تھا وہ تھی اصظراب کی سی ک نف نت میں تھا اتھی یک وہ لمچہ آیکھوں سے مچو نہیں‬
‫ہورہا تھا مگر وہ اسے ابیا غادی نہیں کرسکیا تھا قلخال نو نہیں چب یک آپربشن‬
‫کامیاب نہیں ہوخایا ا ستے ئظر گھما کر رویا کو دیکھا جو یازو آیکھوں پر ر کھے لیتی تھی‬
‫اسکے کھلتے بید ہونے ہوبٹ اس یات کی گواہی تھے وہ تھی خاگ رہی ہے اگر وہ‬
‫اس سے دور ہوا تھا نو فربب آنے کی کوشش ا ستے تھی نہیں کی ک ٹوں ؟"‬
‫“میں قدم نہیں پڑھا سکتی حیدر میں آیکی مرضی کے خالف نہیں خا سکتی میں ابتی‬
‫س‬
‫محنت آپ پر تھوپ نہیں سکتی اسلتے خاموش ہوں ! سوچ کے یانے یانے لجھانی‬
‫وہ اسکے یا نو جھے خانے والے سوالوں کے جواب دے رہی تھی ۔‬
‫پترا غم مترا غم ۔۔۔‬
‫اک جیسا صٹم ۔۔۔۔‬
‫ہم دونوں کی ایک کہانی ۔۔۔۔‬
‫اخا لگ خا گلے دل خانی ۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 337 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ُ‬
‫رخ یلٹ کر اسے دیکھا نو حیدر اسے ہی دیکھ رہا تھا من ہی من میں اس سے سوال‬
‫کیا " بیید نہیں آرہی ؟ اسکی آیکھوں میں امیڈنے سوال کو دیکھ کر ا ستے ئفی میں‬
‫شر ہالیا " ک ٹوں "‬
‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫“بیا نہیں آج روتھ ھی ! حیدر ا ک یات نو ھو ؟ ا ستے سوالیہ ئگاہوں سے اسے‬
‫ج‬ ‫ی‬
‫دیکھا جو سیدھی لیتی ج ھت کو گھور رہی تھی " ہمم !"‬
‫“چب محنت ہونی ہے تھر بیید ک ٹوں نہیں آنی ؟" اسکے معصوم سوال پر وہ مسکرا‬
‫ٹ‬ ‫ک‬
‫دیا " محنت نہت ڈر نوک جھونی مونی سی ہونی ہے اسے ڈر لگا رہیا ہے کہ اگر ھی‬
‫وہ یا آسیا رہی نو کونی اسکا مح ٹوب جھین کر یہ لیخانے اسلتے وہ بیید کے جق میں نہیں‬
‫ہے چہاں محنت کے ڈپرے ہونے ہیں وہاں بیید کے بسترے نہیں ہوا کرنے‬
‫ُ‬
‫ک ٹویکہ بیید ہمیشہ سے محنت کی دسمن رہی ہے یہ شسی کو بیید آنی یہ ب ٹوں کو یلوچ‬
‫لیخانے یہ مرزا سویا یہ ضاچیہ پتر نوڑنی یہ سوہتی سونی کونی کیسے یکے گھڑے کو کحے‬
‫میں یدل د بیا اور یہ حیاب اتھیں ابتی آعوش میں لییا یہ ہمیشہ محنت کی جرئف رہی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 338 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ہے ۔" ئظر گھما کر اسے دیکھا نو گال کے بیحے ہاتھ ر کھے اسے دیکھ رہی تھی " آپ‬
‫کیتی اجھی یابیں کرنے ہیں ؟"‬
‫ل‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫“میں پری یا یں ھی کریا یں عح نب یا یں کریا ہوں یں ہر ہچہ ابیا کیا ہو ٹویکہ‬
‫ک‬ ‫س‬ ‫م‬ ‫ب‬ ‫م‬ ‫ب‬
‫میں ابسان ہو مجھ میں ڈر ہے غصہ ہے محنت ہے ئفرت ہے بیکی ہے نو یدی تھی‬
‫ہے میں کامل نہیں ہو اسلتے مجھے اس بییاد پر اجھا کہیا خلد یازی ہوگی نہلے ا جھے‬
‫سے سمجھ لو !"‬
‫“اب نو جیسے ہیں مترے ہیں تھر خاہے آیاد رہوں یا پریاد !! ئظریں ایک لمحے کو تھر‬
‫خار ہوگتی تھیں ۔‬
‫ُ‬
‫میں اجھی پری جیسی تھی ہوں ۔۔‬
‫ُ‬
‫نو اجھا پرا جیسا تھی ہے ۔۔۔۔۔۔‬
‫میں پتری ہوں کیسی تھی ہوں۔۔۔‬
‫نو مترا ہے کیسا تھی ہے ۔۔۔۔۔‬
‫پترا غم مترا غم ۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 339 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫اک جیسا صٹم ۔۔۔۔‬
‫ہم دونوں ایک کہانی ۔۔۔۔‬
‫اخا لگ خا گلے دل خانی ۔۔۔۔‬
‫“ خلیں مان لیا متری محنت کو نو یہ ڈر ہے اسلتے بیید کو گھر سے ئکال دیا یاکہ آیکو‬
‫کونی جھین یہ سکے لیکن آیکی بیید کو کس کا ڈر ہے وہ ک ٹوں نہیں آرہی ‪".‬‬
‫“متری بییدیں تم سے خدا کب ہے !! نہابت شرگوسی سے یہ کہا گیا تھا جسے وہ‬
‫سن نہیں یانی تھی " نولیں !"‬
‫“کجھ نہیں ابتی محنت سے کہوں سکون سے سو خانے مجھے کونی جھیتے آنے گا نو‬
‫میں کوبسا اسکے ساتھ تھاگ سکیا ہوں مجھے اتھانے میں ہی تم نے خاگ خایا ہے‬
‫!"‬
‫“ہاہاہاہاہاہاہا!! اسکی یات پر اسکا دلکش فہقہہ گوتج اتھا تھا ۔ جسے دیکھ کر حیدر جود ایدر‬
‫یک جی اتھا تھا ۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 340 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“ہاہاہاہاہاہاہا!!! بس کردو سفیان خدا کے لتے بس کردو ب نٹ ُدکھتے لگ گیا ہے مترا‬
‫۔۔۔" سفیان کی خلتی زیان نے نورا کمرا شر پر اتھا رکھا تھا حیدر ہوبٹ داب ٹوں یلے‬
‫دیانے ب نٹ پر ہاتھ ر کھے ہیستی رویا کو دیکھ رہا تھا ۔ بٹھی دروازے پر دسیک نے‬
‫ماجول ئگاڑ دیا ان بی ٹوں کے چہرے پر ایکساتھ یاگواری آگتی تھی سکنیہ مسکرا کر ان‬
‫سب کو دیکھ رہی تھی مگر حیدر اسکا شر سے پتر یک خاپزا لے رہا تھا جستے نے نی‬
‫بیک کلر کی فراک نہتی ہونی تھی گلے میں جھولیا سیاروں سے مزین سفید دو بیہ‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫“کیسے ہیں سب حیدر یہ دیکھو مجھے کیا مال الماری سے یاد ہے چب تمہاری اور متری‬
‫میگتی ہونی تھی یہ ڈربس تم خاص طور پر مترے لتے النے تھے ۔" رویا نے چترت‬
‫سے اسکے شرانے کو دیکھا اگر وہاں پر سفیان اور حیدر کی خگہ کونی اور مرد ہویا نو ساید‬
‫ئظر ہیا یہ یایا رویا نے جسرت سے اس ڈربس کو دیکھا اسکی بسید نہترین تھی " اجھا‬
‫ہے ؟ رویا کی ئعرئف پر سکنیہ نے تچوت سے اسے دیکھا مگر حیدر شرمیدہ سا ہوگیا تھا‬
‫کیا وقت تھا وہ ہر بسید ہر جوسی ہر ریگ ہر محنت تجھاور کیا تھا اس پر مگر ا ستے اسے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 341 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫نے ریگ کرنے ایک لمچہ نہیں لگایا سفیان جود کو ِمس ِقٹ مخسوس کریا وہاں سے‬
‫خال گیا تھا " خا بتے ہو حیدر آج میں نے ابیا وہ صیدوق کھوال جس میں متری جوئصورت‬
‫یادیں ہیں نو مجھے یہ مال دیکھا آج تھی یلکل وبسا ہی ہے جیسا بب تھا اور۔۔۔۔‬
‫“اور بب تمہیں یہ یلکل بسید نہیں تھا کہ یہ نہت سادہ ہے اسلتے تم نے میگتی‬
‫پر نہتے سے ائکار کردیا تھا یہ خا بتے ہونے تھی کہ یہ متری خاہت ہے صرف کتڑا‬
‫نہیں !" رویا نے چترت سے سکنیہ کو دیکھا " نہیں حیدر بب یہ مجھے اسکی قٹمت‬
‫معلوم نہیں تھی مجھے سب سے پڑی نوبیک سے ڈربس الکر دیا تھا ماموں نے کیسے‬
‫ائکار ۔۔۔کر د بتی !!‬
‫“اسلتے تم نے مترا دل نوڑیا میاسب سمجھا اور اتھا کر تھییک دیا اسے اس صیدوق‬
‫میں چہاں تم ابتی یادیں رکھتی تھی تمہارے لتے میں ہمیشہ سے عتر اہم تھا وریہ ا بتے‬
‫ت‬
‫خال کو تم یادوں کی کال کوتھری میں نہیں ھییکتی یلکے اسے سہج کر رکھتی ۔۔۔۔۔"‬
‫غصے سے الل ہوگیا تھا سکنیہ نے یاگواری سے رویا کو دیکھا " تم کیا دیکھ رہی یاہر خاؤ‬
‫کٹھی اسکی خان جھوڑ تھی دیا کرو !" رویا نے چترت سے اسے دیکھا حیدر غصے سے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 342 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫کجھ کہیا اس سے نہلے رویا نول پڑی " ک ٹوں یہ مترا کمرا اور میں اس کمرے ک ٹوں‬
‫خاؤں تمہیں اگر حیدر سے یات کرنی ہے نو تمہیں مترے سا متے کرنی ہوگی اور میں‬
‫ا بسے لہحے کی غادی نہیں نو زرا سیٹھل کر یات کیا کرو مجھ سے اور چب حیدر متری‬
‫زمہ داری ہیں نو میں اتھیں اکیال ک ٹوں جھوڑو ا بتے جیسا سمجھا ہے!" سکنیہ کا میہ‬
‫ُ‬
‫کھال رہ گیا ا ستے امید سے حیدر کو دیکھا جو سیحیدگی سے رخ موڑے ٹھا تھا " یسے یں‬
‫م‬ ‫ج‬ ‫ی‬‫ب‬
‫نو سمجھ ہی نہیں رہا تم یہ سب ک ٹوں کر رہی ہوں !"‬
‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫“ید تمتز تم ھتی کیا ہو جود کو تم۔۔۔۔۔! ا ستے ہاتھ اتھانے کی کوشش کی نو رویا‬
‫نے یکڑلیا " خد میں رہو اور اگر تمہیں زیادہ سور شرایا کریا ہے نو یاہر کرو حیدر کے‬
‫سونے کا وقت ہورہا اور اس یارے میں الپرواہی مجھے پرداست نہیں ! اسکی گرقت‬
‫سے ابتی کالنی جھڑا کر وہ تھو تھو کرنی خلی گتی ربشمی فراک سے شرکیا ربشمی آتخل‬
‫وہیں فرش پر گر گیا تھا جسے وہ ئظر ایداز کر گتی ۔رویا نے گھی ٹوں کے یل بیٹھ کر‬
‫دو بیہ ہاتھوں پر اتھایا " خال کر راکھ کردو اسے ! حیدر کی یات کو ئظر ایداز کتے وہ اس‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 343 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫پر ائگلیاں ت ھتر رہی تھیں " کییا جوئصورت ہے یہ جیسے آسمان کے سارے سیارے‬
‫اس میں پرو دنے گتے ہوں کہاں سے لیا تھا۔‬
‫“متری دوست کی امی اڈا خالنی تھی اتھوں نے خاص طور پر بیایا تھا مترے میگتی‬
‫کے طور پر کیتی محنت سے اتھوں نے ربشم یانے یانے جوڑے ہوں گے یاخانے‬
‫کیتے ہاتھوں نے ان پر مونی پرونے ہو یگے کیتے بییانی ان پر ضا ئع ہونی ہوگی ابسان‬
‫کسی کو نے وفغت کرنے ایک لمچہ نہیں لگایا ۔" اسے جواب د بتے ئظر ڈربسیگ کی‬
‫خابب گتی نو وہ شر پر اوڑھے ا بتے شرانے کو دیکھ رہی تھی اسکے دل کو تھیس سی‬
‫خ‬ ‫ل ت ُ‬
‫گی ھی " ا یاریں اسے کہا یہ ال دیں !"‬
‫“اس میں آیکی خاہت کے ساتھ دوشروں کی دغابیں تھی ہیں وہ تھی خال دو مجھے یہ‬
‫نہت بسید ہے میں رکھ لوں ‪".‬‬
‫م‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫ج‬‫م‬ ‫س‬ ‫ُ‬
‫“یہ اپرن ہے ا کی ھے یں پرداست لے یں اور اب یہ!!‬
‫“حیدر !!! وہ نے ئقیتی سے اسے دیکھ رہی تھی جسکی گردن کی رگیں غصے سے ین‬
‫س‬ ‫م ُ‬
‫گتی تھیں " کیا جھوٹ کہا میں نے کیا یں اپرن یں ہوں یں ا کی ھوڑ یں‬
‫ہ‬‫ن‬ ‫ج‬ ‫م‬ ‫ہ‬‫ن‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 344 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫دیا ا ستے مجھے نہلے ا بتے آپ میں گم رکھتی دبیا کی چتر نہیں رکھتے د بتی تھی اسکی خاہت‬
‫فربب کا ریگ اپرا نو بیہ خال دبیا میں نو اس سے تھی زیادہ ریگ ہیں ا بسے نو نہیں ریگی‬
‫تھرنی تھی وہ ابتی محنت کا ریگ دکھا کر مجھے ابیا قایل کیا اور تھر جھوڑ دیا اور میں‬
‫آ یکے دامن میں اگرا ایک جھوڑا ہوا سحص اور آج چب اس دو بتے کو وہ تھییک گتی‬
‫اور آپ نے اوڑھا نو دل ت ھٹ رہا ہے مترا آپ اس قایل نو نہیں کہ ا یکے حصے میں‬
‫اسکی جھوڑی چتزیں آ بیں خا بتے ہیں کل رات میں آپ سے دور ک ٹوں ہوا تھا ک ٹویکہ‬
‫میں نہیں ھیا جود کو ا کے ال ق آپ ۔۔۔ آپ الق لے یں جھ سے جھ سے‬
‫م‬ ‫م‬ ‫ل‬ ‫ط‬ ‫ن‬ ‫ی‬ ‫ج‬‫م‬ ‫س‬

‫نہیں پرداست ہویا سکنیہ خاجی کا رویہ آ یکے ساتھ آج ا ستے متری موجودگی میں آپ‬
‫پر ہاتھ اتھانے کی کوشش کی ہے متری عتر موجودگی میں کیا کرے گی ۔" دو بیہ‬
‫ایک یار پر شرک کر زمین نوس ہوگیا تھا اسکی جمک ایک دن میلی لگتے لگی تھی میہ‬
‫پر ہاتھ رکھتی وہ رونی واش روم میں گھس گتی " رویا !" ا ستے پڑپ کر ئکارہ تھی مگر‬
‫دروازے کے بید ہونے کی آواز اسکی ئکار دیا گتی ۔ دروازے کے ساتھ لگی وہ اتھی‬
‫ساکت تھی اسکے کانوں میں جیسے کسی نے صور تھوئکا دیا ہو ئعتی بین مہیتے سے وہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 345 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ت‬ ‫ک‬ ‫م‬ ‫ہ‬‫ف‬
‫غلط می یں جی رہی ہے کہ حیدر اس سے محنت کرنے لگا ہے وہ ل ھی اسکا‬
‫سکر گزار تھا آج تھی وہی ہے وہ کل تھی اس سے شرمیدہ ہویا تھا آج تھی وہ یہ‬
‫اجساس یال رہا ہے جو یات میں سوچ تھی نہیں سکتی وہ اتھوں نے کیتی آسانی‬
‫ح‬ ‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫سے کہہ دی وہ جود کو یاکارہ ھتے ہیں جھوڑا ہوا س ص متری محنت کا کونی مفام‬
‫نہیں سکنیہ کی نے وقانی کے سا متے مترا کونی مول نہیں متری محنت ابتی نے‬
‫خ‬ ‫ھ‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ک ب ب‬ ‫ج‬‫م‬ ‫ی ن س‬
‫مول ہے وہ جود کو مترے قا ل ہیں ھتے !! میہ پر ہاتھ ر ھے وہ یحے تی لی‬
‫خارہی تھی حیچوں کو گلہ گچوبیتی وہ نوٹ گتی تھی اسکا یام تھرم وہم سب خکیا جور‬
‫ہوگیا تھا سب ۔"‬

‫ف‬
‫" سفیان وہ دو بیہ اور ییچی دو مجھے !! وہ جو اتھی دروازے سے داخل ہورہا تھا حیدر‬
‫کے یگڑے ب ٹور دیکھ کر چتران رہ گیا اوپر سے اسکا خکم ! ہڑپڑانے ا ستے وہ سب‬
‫اسے تھما دیا وہ طعیش کے غالم میں اسکے یکڑے یکڑے کر رہا تھا سفیان نے ئظر‬
‫گھمانی نو رویا کہیں ئظر نہیں آنی دو بتے کے یکڑے کرنے حیدر کو دیکھا " رویا آنی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 346 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ت‬ ‫ُ‬ ‫خ‬ ‫ی‬ ‫ی‬‫ف‬
‫!" چی النے ہاتھ ایکدم رک گتے ھے افسوس سے واش روم کے بید دروازے کو‬
‫دیکھا چہاں وہ مخسوس کرسکیا تھا کہ رونے میں سدت آگتی ہوگی پتروں سے یلییکٹ‬
‫ہیا کر سفیان کو آواز دی " بیٹھاو مجھے !" اسکی خلدی دیکھ کر سفیان نے اسے تھاما‬
‫۔ویل چنتر کے نہ ٹوں کو گھسپییا وہ واش روم کی خابب گیا " سفیان خاؤ نہاں سے‬
‫!" ابیات میں شر ہالیا وہ ئکلیا خال گیا ۔جویلی سے یاہر ئکلتے ہی اسکی ئظر فون پر پڑی‬
‫چہاں ز ب ٹو کے نے سمار میسیحز آنے ہونے تھے ہوب ٹوں کا اخاطہ ایک دلکش‬
‫ی‬ ‫ب‬ ‫ُ‬
‫مسکراہٹ نے کرلیا اسکا رخ گاؤں کے ھے نونے مکان کی طرف تھا ۔اخا ک ہی‬
‫ی‬ ‫ج‬
‫ایکی مالقابیں پڑ ھتے لگی تھیں دوستی ہونےلگی تھی ابتی امی کے بی ٹوں والے فون‬
‫سے وہ اسے کال میسج کرنی تھی وہ جیسے ہی وہاں نہیخا کھتی املی سے میہ بیانی ز ب ٹو‬
‫ئظر آنی پرایدے میں مفید لمتی جھونی اتخل سے بیحے کمر پر جھول رہی تھی یارتچی‬
‫ی‬
‫ریگ کی جوڑیاں دھوپ میں جمک رہی تھی شرمے سے لترپز آ یں ا کی ی ظر ا ستے‬
‫ن‬ ‫م‬ ‫س‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫آگے پڑھ کر اسکے شر پر ایک ح نت لگانی اور املی جھین کر یالی میں تھییک دی "‬
‫بیس رونے کی آنی تھی !! ا ستے حیخ کر ابتی املی کو دیکھا تھر غصے سے سفیان کو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 347 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫دیکھا جو یاکٹ سے خاکلنٹ ئکال رہا تھا " نولو کیا کہیا ہے ؟"ا ستے دابت ئکال کر‬
‫خاکلنٹ جھیتی اور کھول کر ل ٹوں سے لگا لی " انویں دل کر رہا تھا !"‬
‫“اور اگر حیدر تھانی کو متری صرورت پڑ گتی نو !" میہ میں گھلتی خاکلنٹ کو مخسوس‬
‫کرنے ا ستے مسکرا کر سفیان کو دیکھا " نو رویا آنی ہیں یہ اجھا سٹو مجھے تم سے کجھ‬
‫کہیا ہے!" ابیا میٹھا لہچہ ا ستے سوالیہ ئگاہوں سے اسے دیکھا " وہ ۔۔۔۔میں یہ‬
‫۔۔۔۔۔تم سے ۔۔۔۔۔۔۔وہ ۔۔۔۔انئ ۔۔۔۔لو ‪....‬سفیان کا دل ایک دم دھڑکا"‬
‫آنی لو نو سفیان جی ! حید لمحے وہ اسے دیکھیا رہ گیا تھا جو یات وہ نولیا خاہیا تھا ا ستے‬
‫کیتی آسانی سے نول دی تھی ۔ اس سے نہلے وہ کونی جواب د بیا ایک سوچ کوید پڑی‬
‫تھی " پڑھتی نو یہ نہلے ہی نہیں ہے اوپر سے میں نے اسے نو نول دیا نو ا ستے سب‬
‫جھوڑ د بیا ہے !"‬
‫“اجھا تم نو مجھ سے بیار کرنی ہو لو کرنی ہوں عسق کرنی ہوں ! اور وہ یاگلوں کی‬
‫طرح ابیات میں شر ہال رہی تھی " ایک چنتڑ ماروں گا کان کے بیحے ساری کی ساری‬
‫غاسفی دھری رہ خانے گی آج بیسٹ تھا یہ سابیس دیکھاؤ کیتے تمتر آنے ہیں !"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 348 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“بپ۔۔۔یاس ہوگتی ہوں ! ئظریں جرانے ا ستے جواب دیا نو سفیان نے کنیہ نوز‬
‫ئظروں سے اسے گھورا " نہیں ابسا ہو ہی نہیں سکیا متری ز ب ٹو سابیس میں یاس‬
‫ہوخانے ارے ارے کہاں !! اسے خانے دیکھ وہ آوازیں لگا رہا تھا " امی اب نظار کر‬
‫رہی ہیں جونے ماریں گی !!" ا ستے حیخ کر کہا نو سفیان نے داب ٹوں یلے ہوبٹ دیا کر‬
‫ابتی ہیسی روکی " کل چب ملتے آؤ نو بیسٹ لیکر آیا اور اگر تم قیل ہوگتی نو میں سادی‬
‫خ‬ ‫ن ب‬
‫نہیں کروں گا !! ا ستے رونی صورت بیا کر اسے دیکھا " طالم !" اور ہر تی لی تی‬
‫گ‬ ‫ح‬‫ی‬
‫" ہانے غالب بٹھر دل مح ٹوب کو دیکھ کر تمہاری خالت سمجھ آگتی اب آ بین گے‬
‫نورے تمتر مترے اردو مین ! دو بتے کے یلو سے یاک نوتحتی وہ خلی گتی ۔سفیان‬
‫ُ‬
‫یامشکل ابتی ہیسی روکے ک ھڑا تھا " یاگل نو یاس ہو یا قیل سادی نو تمہیں سے کروں‬
‫گا ۔"‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫واش روم کے دروازے سے شر ئکانے وہ کیتی دپر سے اسکی ہخک ٹوں کی آوازیں سن‬
‫رہا تھا وہ خابیا تھا کہ اسکے الفاظ اسے بستر کی طرح جھتے ہیں " رویا !" وہ جو دروازے‬
‫ُ‬ ‫ب‬
‫سے لگی یٹھی تھی جویک گتی " میں خابیا ہوں آپ کو نہت پرا لگا ہے میں نے کہا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 349 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ُ‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫تھا یہ میں پری یا یں ھی کریا ہوں کن جو آپ کو پرا لگ رہا ہے وہ سچ ہے اور سچ‬
‫ب‬
‫س‬ ‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫کڑوا ہی ہویا ہے یلتز متری یات کو ھیں اتم سوری دروازے کھولیں ! ا کی یات‬
‫کو سیا ان سیا کرکے وہ تھر رونے میں مصروف ہوگتی تھی " رویا یلتز دروازہ کھولیں‬
‫خ‬‫ُ‬ ‫ک‬ ‫ُ‬
‫! مگر کونی ِرد غمل نہیں " مخازی خدا تی ہے یہ مجھے مترا کم ہے دروازہ کھولیں‬
‫ہ‬
‫!" حید لمحے اب نظار کرنے کے ئعد ا ستے دویارہ دسیک د بتے کے لتے ہاتھ اتھایا مگر‬
‫ف‬ ‫ھ‬ ‫ُ‬
‫ا ستے دروازہ کھول دیا آبسوں سے د ال ہرا ہری خاموسی اسے یات کرنے کا مو ع‬
‫گ‬ ‫چ‬
‫دنے ئغتر اسکی ویل چنتر تھامے یاہر کی خابب خل دی " رویا کہاں لیکر خارہی ہے‬
‫مجھے متری یات ‪ "...‬مگر سا متے بیٹھے لوگوں کو دیکھ وہ خاموش ہوگیا تھا چہاں اسکے یایا‬
‫خان پڑے ماموں آکر بیٹھے تھے اور ساتھ میں تھی ایکی تھوتھو جستے یاتچ سال ئعد‬
‫یاکسیان میں قدم رکھا نو وہ ابتی قٹملی کے ساتھ دبتی میں سییل تھیں ۔حیدر کو دیکھ‬
‫ک‬ ‫ئ‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی ی‬
‫کر ا کی آ یں کھارے یانی سے ھر تی یں " ا ل نے بیایا تھا آج آنے والے‬
‫ہیں یہ آیکو بیانے سے م نع کیا تھا ! اسکی تھوتھو کو اسکی خابب آنے دیکھ کر وہ‬
‫س‬ ‫س ُ‬
‫اسے جھوڑ کر کجن کی خابب خل دی اور وہ ا کی بست کو گھوریا رہا گیا ۔ا کی تھوتھو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 350 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫اسے سیتے سے لگانے رونے میں مصروف تھیں مگر اسکی آیکھوں میں اسکا رویا چہرا‬
‫جھیا ہوا تھا جو ہوش میں نہیں آنے دے رہا تھا ۔تھوتھو اسکو سب کے درمیان لے‬
‫آنی تھیں چہاں یایا خان ماموں اسکا اب نظار کررہے تھے ا یکے چہرے کی جوسی دیکھ کر‬
‫وہ پر سکون ہوگیا تھا سب کو بیا خل گیا تھا کہ حیدر تھیک ہونے واال ہے مگر جسکی‬
‫وجہ سے یہ سب ہورہا تھا وہ نو آج یاراض تھی اس سے وہ یار یار گردن موڑ کر کجن‬
‫میں دیکھ رہا تھا چہاں اسکا ہ ٹولہ سا ئظر آرہا تھا ۔یایا خان ماموں اور تھوتھو نے ایک‬
‫ساتھ دو حیک غاشر کی خابب پڑھانے " غاشر یہ لو !"‬
‫“یہ کیا کر رہے ہیں چخا آیا !"‬
‫“دیکھو تم نے حیدر کے لتے نہت کجھ کیا ہے کجھ ہماری زمہ داریاں ہیں اور یہ‬
‫حیدر کا جق ہے !"‬
‫" مجھے اسکی صرورت نہیں ہے میں حیدر کے غالج کا اب نظام کر ُحکا ہوں اگلے ہفتے‬
‫حیدر امریکہ خارہا ہے ۔" اور جسکے یارے میں یہ یابیں ہورہی تھیں اسے نو کونی شروکار‬
‫ہی نہیں تھا وہ نو رویا کو دیکھ رہا تھا جو یاہر آنے کا یام ہی نہیں لے رہی تھی "‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 351 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫غاشر میں خابیا ہوں تم اب نظام کرخکے ہو مگر حیدر صرف تمہارا بییا نو نہیں ہے ہمارا‬
‫تھی ہے اسکے غالج میں کونی کمی نہیں آنی خا ہتے سو صروریات حیدر کی جو اسکے‬
‫ساتھ خانے گا اسکی و بسے مجھے یاد آیا نو کون خارہا ہے حیدر کے ساتھ ؟" یایا خان‬
‫کے سوال پر سکنیہ الرٹ ہوگتی تھی ۔وہ خانے کی پرے لتے ان سب کے بیچ آنی‬
‫خانے یایا خان کے سا متے کی نو اسے دیکھ کر ا یکے چہرے غصہ آگیا تھا " تم ! ابتی‬
‫اوتچی آواز سے پرے ہاتھوں میں تھرک گتی تھی حیدر جود چتران رہ گیا تھا " یہ‬
‫۔۔۔یہ وہی ونی لڑکی ہے یہ جو حیدر کو جھوڑ گتی تھی ہے یہ غاشر ؟" اتھوں نے‬
‫شر ابیات میں ہال کر جھکا لیا وہ جوفزدہ ئظروں سے اتھیں دیکھ رہی تھی جو غصے سے‬
‫تھر گتے تھے " یہ نہاں کیا کر رہی ہے طالق نہیں دی اسے ہم نے تمہارا وہ ق نصلہ‬
‫معاف کردیا تھا غاشر ک ٹویکہ تم حیدر کا غالج تھر نور کروا رہے تھے مگر یہ تھر سے‬
‫نہاں ک ٹوں ہے !" پرے وہیں جھوڑ کر تھر کجن میں تھاگ گتی تھی ۔ ِسیک پر‬
‫جھکی وہ تھر رونے لگی تھی یہ وقت تھی آیا تھا اب کیا ہوگا ۔ اسکا دویارہ رویا اسکی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 352 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫نے غزنی اور سکنیہ کا جوری ہسیا حیدر کی پرداست حٹم ہوگتی تھی " بیاو غاشر یہ کیا‬
‫کر رہی ہے نہاں ؟"‬
‫“وہی جو ایک ب ٹوی کرنی ہے ابتی زمہ داریاں بٹھا رہی ہے ! جویلی میں گوتحتی اسکی‬
‫ت‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ئ‬
‫آواز پر سب اسے دیکھتے لگے تھے یایا خان جود نے تی سے اسے د کھ رہے ھے‬
‫ق‬
‫حیدر ا بتے او تحے لہحے میں کٹھی یات نہیں کریا ۔" ماموں آیکو یاد چب خاجو نے ونی‬
‫کا ق نصلہ لیا تھا اتھیں نورا ئقین تھا کہ یہ ق نصلہ مترے جق میں نہتر رہے گا اور‬
‫ی‬
‫میں نے کہا مجھے خاجو کے ئقین پر ئقین ہے نو د ھیں وہ قین سود سمنت ال ہے‬
‫م‬ ‫ئ‬ ‫ک‬

‫مجھے آیکو یہ ئظر آگیا کہ وہ مجھے جھوڑ گتی تھی یہ ئظر نہیں آیا مترے سچ کو بسلٹم‬
‫ہ‬‫ن‬ ‫م‬ ‫ج‬‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ت گ ی‬
‫کرکے وابس ھی آ تی د یں ھے کیا یں آپ کوحید ماہ لے واال حیدر لگ رہا ہوں‬
‫جو موت کے میہ میں تھا جسکے گردے جراب ہو گتے تھے جو السر جیسے مرض میں مییال‬
‫تھا آج میں یلکل تھیک ہوں اور ع نفربب ساید نہلے جیسا ہوخاو یہ ک ٹوں نہیں ِدکھا یہ‬
‫سب صرف اسکی وجہ سے جستے مجھے جیتے کی امید دی مترے سارے سوالوں کے‬
‫جوایات دنے جو ہر کسی سے مترے لتے لڑنی ہے غلظیاں سب سے ہونی ہے فرق‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 353 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫صرف ابیا ہویا کسی کو غلطی کا اجساس ہویا ہے نو وہ کفارہ کریا ہے اور کونی اجساس‬
‫ہونے ہونے تھی نے ِجس ہوخایا اور چب سب تھیک ہونے لگیا ہے وہ تھر سامل‬
‫ہونے لگیا ہے ! ا ستے غصیل ئگاہ سکنیہ پر ڈالی جو شر جھکا گتی " مگر اسکے لتے کونی‬
‫مفام یافی نہیں رہا متری ب ٹوی ہے رویا اور وہ متری مرضی سے مترے لتے اس گھر‬
‫میں ہے اور اگلے ہفتے وہ مترے ساتھ امریکہ خانے گی وریہ میں ا بتے غالج سے ائکار‬
‫کردوں گا ۔" اسکے ق نصلے پر غاشر ضاچب کے غالؤہ سب چتران ہو گتے تھے سکنیہ‬
‫کو آگ لگ گتی تھی ۔حیدر نے دروازے میں کھڑے سفیان کو گھور کر دیکھا نو ہڑپڑا‬
‫کر ایدر آگیا " ایدر لیکر خلو مجھے مجھے وہاں نہیں رہیا چہاں متری ب ٹوی کی حپی نت پر‬
‫ائگلی اتھانی خانے ۔‪ "،‬اتھیں دیگ جھوڑ کر سفیان اسے لے گیا تھوتھو تھی اسکے‬
‫بیجھے ہی خلی گتی اتھیں اس یات سے یلکل فرق نہیں پڑیا تھا کس کی ایا سالمت‬
‫ہے کس کی نہیں اتھیں نو اس یات کی جوسی تھی اسکے مرجوم تھانی کی بسانی تچ‬
‫گتی ہے ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 354 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫کجن کے بیک ڈور سے صجن میں آگتی تھی چہاں سے حیدر کی کمرے کی کھڑکی‬
‫ت‬ ‫ی‬‫ب‬
‫میسلک تھی ایدر آنے ہی نہلی ئظر جھولے پر اداس ھی رویا پر پڑی ایک یس سی‬
‫ھ‬ ‫ٹ‬

‫اتھی دل میں وہ چہرا جو اسے ہیسانے کی کوشش میں لگا رہیا تھا آج اسے غمگین‬
‫س‬ ‫ت‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ت‬
‫کردیا ا ستے ضنط سے مٹھیاں یچ لی یں ا کی سا متے والی کرسی پر ھو ھو یاخانے‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ھ‬
‫ی‬‫ب‬
‫کیا کجھ نوجھ کہہ رہی تھی اسکی ئظر جھولے پر ھی ز ین کو ھورنی رویا پر ہی ھی ۔‬
‫ت‬ ‫گ‬ ‫م‬ ‫ٹ‬
‫️⚙️️⚙️️⚙️‬
‫رات ہوگتی تھی لیکن صیح سے وہ کمرے میں آنے ہی نہیں تھی اب نو اسے اور‬
‫تھی پربسانی ہونے لگی تھی کہ وہ آنے گی تھی یا نہیں کہیں یاراضگی میں مجھے جھوڑ‬
‫نو نہیں دے گی کیا صرورت تھی حیدر طالق والی یکواس کرنے کی اکیال لییا وہ‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫اتھیں سوجو میں گم تھا دروازہ کھلتے کی آواز پر ا ستے شر اوپر اتھا کر دیکھا دروازہ الک‬
‫س‬ ‫س ُ‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ب‬ ‫ُ‬
‫کر وہ مڑی اسے ا تی طرف د ھیا یا کر ا تے رخ موڑ لیا ۔ " رویا متری یات تے یات‬
‫کریں مجھ سے !" مگر وہ صوفے پر لنٹ خکی تھی آج معاملہ کجھ زیادہ ہی یگڑ گیا تھا‬
‫ُ‬
‫۔" رویا یلتز متری یات ستے !"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 355 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“حیدر رات نہت ہوگتی ہے سو خابیں ! کروٹ یدل کر ا ستے جواب دیا حیدر کو صرف‬
‫س ُ‬
‫ا کی بست ئظر آرہا تھا ۔وہ اسے ا بتے یاس یالیا خاہیا تھا " آہ!!! اسکے کرا ہتے کی آواز‬
‫پر ا ستے ایکدم یلٹ کر اسے دیکھا وہ ابتی گردن مسل رہا تھا " نہت درد ہورہا ہے رویا‬
‫!" دو بیہ سیدھا کرنی وہ اسکے یاس آنی دراز سے یام ئکال کر اسکی خابب جھکی نو ا ستے‬
‫کمر میں ہاتھ ڈال کر اسے یکڑ لیا ماتھا اسکے ما تھے جوڑ دیا " سوری ! آتم سوری رویا‬
‫ج‬‫م‬ ‫ن س‬
‫مترے کہتے کا مظلب تم ہیں ھی یاراض مت ہو یلتز ! اسکے چہرے کے یاپرات‬
‫اتھی تھی نے یاپر تھے ا بتے چہرے پر پڑنی اسکی سابسیں تھی یگھال نہیں یا رہی‬
‫تھیں اسکی تھر وہی گردان شروع ہوگتی " اتم سوری ! پرمی سے ابیا آپ اسکی‬
‫گرقت سے ئکاال مگر ہاتھ پر اسکی یکڑ ساید زیادہ مصٹوط تھی جو جھو بتے میں ہی نہیں‬
‫آرہا تھا " حیدر آج صیح آپ نے ایک قاضلہ سیایا تھا آپ ہی کہتے ہیں اگر ق نصلہ لو نو‬
‫یہ ئقین رکھو سہی ہے اور اسکی صفابیاں یہ دو لیکن اگر لگیا ہے غلط ہے نو سوجیں‬
‫ی‬
‫ک ٹوں غلط ہے یہ جریہ ا بتے آپ پر تھی آزما کر د کھں ! جھک کر ابیا ہاتھ جھڑایا خاہا‬
‫پر وہ جھوڑنے کے ارادے میں نہیں تھا ۔" سوخا یہ غلط ہے غلط تھا مترا ق نصلہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 356 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ابسان تھی کٹھی ہوا کہ ئغتر رہ یایا ہے جستے اسکا ماجول یدال ہو اتم سوری تمہارے ئعد‬
‫میں اسی بسی ٹوں میں دویارہ گریا نہیں خاہیا یلتز اتم سوری !"‬
‫“میں یاراض اسلتے نہیں ہوں حیدر کے آپ نے مجھ سے طالق کی یات کی مجھے‬
‫افسوس صرف اس یات کا ہے متری محنت کم پڑ گتی سکنیہ کی نے وقانی کے‬
‫سا متے اسے یاد کرکے آیکو ابیا آپ نے بس لگیا نو متری محنت آیکو معزز ک ٹوں نہیں‬
‫بیا یانی کہاں کمی رہ گتی مجھ سے اسی یات سے اداس ہوں !" بیڈ کے کیارے پر‬
‫ن‬ ‫ت‬ ‫ل‬ ‫ی‬ ‫ٹ‬ ‫ہ‬ ‫ھ‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫اسکے ساتھ تی وہ ٹوں کو ھورنے گی ھی " آپ یں یں سوری ہوں حیدر‬
‫م‬ ‫ہ‬ ‫گ‬ ‫ل‬ ‫ھ‬
‫اس کمتری سے نہیں‬ ‫میں شرمیدہ ہوں آپ سے متری ہر کوشش کے یاوجود آیکو اجس ِ‬
‫ئکال یانی !"‬
‫“نہیں میں کونی کمی نہیں ہے کمی مجھ میں ہے میں نہیں سمجھ یایا جود مجھے کیا‬
‫ہوگیا تھا میں نے بس تمہیں اس کتڑے میں دیکھا جو کجھ وقت نہلے اس لڑکی نے‬
‫نہیا تھا جس سے مجھے سدید ئفرت ہے آیکو وہ نہیں لییا خا ہتے تھا ۔"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 357 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“وہ آپ النے تھے حیدر ا بتے بیار سے مجھے صرف یہ ئظر آیا کہ اس میں آیکی محنت‬
‫ہے دغابیں ہیں !"‬
‫“اس میں وہ محنت تھی جشکا وجود مِ ٹ حکا ہے اور مردہ مجی ٹوں کی بسابیاں سوانے‬
‫اذ بت کے کجھ نہیں د بتی اس وقت مجھے وہ دو بیہ کم اور کفن زیادہ لگ رہا تھا وہ‬
‫کفن جو متری اور سکنیہ کی محنت کے حیازے سے لییا تھا میں نہیں خاہیا تھا اسکی‬
‫ُ‬
‫سوگواربت آپ پر جھانے وہ آیکو طغیہ دے اپرن کا ۔"‬
‫ی‬
‫“آپ نے جود کو تھی اسی لقظ سے نوازا تھا !!" یانی سے تھری آ ھیں کوہ کیا‬
‫س‬ ‫ک‬

‫اسے دیکھ رہی تھیں جس پر وہ شر جھکا گیا تھا " ا ستے مجھے جھوڑ دیا میں نے اسکے‬
‫دل پر تھی دسیک دی تھی چہاں سے مجھے خالی ہاتھ لویا دیا گیا تھا متری مح ٹوری کو‬
‫دیکھ کر اور تھر ونی جیسے رسم میں شزا ین گیا میں آیکی یہ یات مجھے روز ایدر سے زجمی‬
‫کرنی ہے کہ میں آیکو شزا کی طور پر دیا گیا ہوں ۔"‬
‫“لیکن میں نے نو آیکو کٹھی شزا نہیں سمجھا سمجھا ہویا نو وابس ک ٹوں آنی میں نو محنت‬
‫لیکر آنی تھی حیدر مترا کیا فصور تھا جو مجھے آپ شزا دے رہے ہیں سکنیہ ہمارے بیچ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 358 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ج‬‫م‬ ‫ب کٹ ن س س‬
‫کیسے آگتی !" ا ستے چترت سے اسے دیکھا " وہ ہمارے یچ ھی ہیں آ کتی ھی‬
‫آپ ! اسکی آیکھوں میں ئظریں گاڑے جیسے وہ اسے بپنیہ کر رہا تھا ۔ حید لمحے اسکا‬
‫چہرا دیکھتے کے ئعد وہ اتھتے لگی نو ا ستے تھر ہاتھ یکڑ لیا " مجھے معاف کردیا یہ ؟" ا ستے‬
‫مسکرا کر اسکے ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر ابیات میں شر ہالیا حیدر کے چہرے پر تھر نور‬
‫مسکراہٹ آگتی تھی ۔‬
‫️⚙️️⚙️️⚙️️⚙️‬
‫یا ستے کے متز پر یایا خان ماموں تھوتھو غاشر ضاچب ہادی ( تھوتھو کا بییا ) کخا ہر‬
‫فرد موجود تھا سوانے حیدر کے وہ ا بتے کمرے میں ہی یاسیہ کریا تھا یلکے وہ زیادہ رہیا‬
‫ک‬‫ی‬ ‫ب‬
‫ہی کمرے تھا ۔ہاٹ نوٹ بییل پر رکھتے وہ یایا خان کی ھی ظریں جود پر مخسوس‬
‫ئ‬
‫کرسکتی تھی سب ایکساتھ ہیستے کھیلتے جوش تھے ہادی من موجی اکیس یابیس سال‬
‫کا لڑکا تھا جو اس وقت تھی کانوں میں ہیڈ فوپز لگانے کٹمرا بییل پر ر کھے یاسیہ کررہا‬
‫ت‬ ‫ب‬ ‫ل‬‫ہ‬ ‫ی‬ ‫ک‬‫ی‬
‫تھا ہتزل گریں آ ھیں ڈارک یلیک کھرے یال کی سٹو تحےکا ہی لک د تی ھیں‬
‫اوپر سے اسکی فیپیسی سی بیچ کلر کی شرٹ اور ہم ریگ پراوز یازک سی خان جسے دیکھ‬
‫ایک یار ہیس کر سکنیہ اسکے یال ئگاڑ خکی جس پر ا ستے یاگواری سے دیکھا تھا کہہ تھی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 359 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫کیا سکیا تھا جھویا جو تھا ۔" حیدر تھانی ہمارے ساتھ یاسیہ نہیں کریں گے ! فون‬
‫سے ئظریں ہیا کر ا ستے غاشر ضاچب سے سوال کیا جس پر رویا نے تھی اتھیں دیکھا‬
‫" نہیں وہ آیا نہیں ہے !"‬
‫“ک ٹوں ! رویا اور ہادی کے میہ سے ایکساتھ سوال پر سب اتھیں دیکھتے لگے تھے "‬
‫تھاتھی آپ تھی نوجھ رہی ہیں ک ٹوں ؟"اسکے سوال پر وہ نوکھال سی گتی " نہیں مترا‬
‫مظلب ک ٹوں نہیں آ بیں گے میں لیکر آنی ہوں ! اسے خانے دیکھ کر یایا خان نے‬
‫غاشر ضاچب کو چترت سے دیکھا " تجھلے آتھ مہی ٹوں سے حیدر سب کے ساتھ یاسیہ‬
‫نہیں کریا ؟" جس پر اتھوں نے ئفی میں شر ہال کر کپ بیحے رکھا " وہ ا بتے کمرے‬
‫ک‬ ‫ُ‬
‫یک مخدود ہوگیا ہے اسے اجھا نہیں لگیا گھلیا ملیا نہت زور لگایا میں نے مگر ٹھی‬
‫نہیں !"‬
‫“نو جو تم نہین کر یانے وہ یہ لڑکی کر لے گی حیدر ابتی ضد کا ئکا ہے وہ اسے میا‬
‫لے گا مگر آنے گا نہیں !" غاشر ضاچب نے شرد آہ تھر کر اسکے کمرے کی خابب‬
‫دیکھا " حیدر کی زیدگی یدل رہی ہے چخا وہ صرور آنے گا !"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 360 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫بیڈ کے کیارے پر بیٹھا سفیان پریڈ پر حٹم لگا رہا تھا اور وہ دودھ کے گالس کو دیکھ‬
‫کر میہ بیا رہا تھا یلیک شرٹ یلیک بی نٹ سلکی یلیک ما تھے پر یکھرے کلین سنف‬
‫نہلے سے کہیں نہتر وہ آج لگ رہا تھا ۔رویا کو دیکھ کر زیدگی سے تھر نور مسکراہٹ‬
‫اسکے چہرے پر آگتی تھی یا ستے کی پرے اسکے سا متے سے اتھانی یلییکٹ تھی ہیا دی‬
‫اسکا کالر تھیک کیا یالوں کو سنٹ کیا اور سفیان کو یالنے لگی " اتھیں ویل چنتر‬
‫پر بیٹھا نے میں مدد کردو !" سفیان آگے پڑھا نو ا ستے روک دیا " ہم کہاں خارہے ہیں‬
‫!"‬
‫“یاسیہ کرنے !" ۔۔۔۔۔۔" ہاں نو وہ کر نو رہا تھا میں ؟"‬
‫“نہاں نہیں سب کے ساتھ یاہر ڈابیگ بییل پر !وہ اسکے پتروں میں سلنترز ڈال‬
‫رہی تھی " نہیں مجھے نہیں خایا یاہر !" ۔۔۔۔۔۔ " آپ خابیں گے !"‬
‫“رویا میں نے کہہ دیا کہ مجھے نہیں اجھا لگیا یاہر خایا مجھے کمرے میں ہی ر ہتے دو‬
‫!" سفیان نے رویا کو اسارے سے م نع تھی کیا " نو تھیک مجھے یاسیہ نہیں کریا‬
‫حیدر نے حفگی سے اسے دیکھا " یہ تجییا ہے !"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 361 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“اپ ا بتے پڑے ہوکر ضد کرسکتے ہیں نو میں کیا تجییا نہیں کر سکتی کجھ نو سیکھوں‬
‫گی ہی یہ پڑوں سے ! گرنے کے ایداز سے صوفے پر بیٹھے کیاب اتھا لی ایکی نوک‬
‫جھوک دیکھ کر سفیان مسکرایا یاہر خال گیا حید لمحے اسے دیکھتے کے ئعد ویل چنتر گھما‬
‫کر کھڑکی کے یاس خال گیا تھا چہاں جسک بتے یکھرے پڑے تھے جزاں کا موسم خار‬
‫سو تھیال خدانی کی خالیں خل رہا تھا تھیڈی صیح کی کربیں جوری سے آیگن میں قدم‬
‫رکھ خکی تھی مدھم خلتی ہوا سے کہیں کونی بیہ ہلیا تھڑتھڑایا اور نوٹ کی گر خایا " آج‬
‫تم لوگوں کو کجھ نہیں ملے گا چپ کرکے بیٹھوں ! ا ستے گردن گھما کر دیکھا نو وہ‬
‫ب نٹ پر ہاتھ ر کھے جود سے پڑپڑا رہی تھی اسکے ہوب ٹوں پر دلفربب مسکراہٹ آگتی تھی‬
‫" کسے کہہ رہی ہیں ؟"‬
‫ُ‬
‫“جوہوں کو ب نٹ میں ح نگا الال ہوہو مخا رکھا ہے اتھیں کہہ رہی ہوں ا کو کجھ یں‬
‫ہ‬‫ن‬ ‫ی‬
‫ملے گا !"‬
‫“رویا ضد نہیں کرنے یا ستے کریں !"‬
‫“حیدر ضد نہیں کرنے یاسیہ کریں !"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 362 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“مجھے یاہر نہیں خایا !"‬
‫“مجھے یاسیہ نہیں کریا !"‬
‫“رویا ئکل ایار رہی ہیں !"‬
‫س‬ ‫ُ‬
‫“میں سیکھ رہی ہوں ضد کیسے کرنے ہیں ! نہ ٹوں کا رخ موڑ کر ا کی خابب آیا "‬
‫وہاں سکنیہ تھی ہوگی مجھے اسے نہیں دیکھیا !"‬
‫ص‬ ‫ک‬‫س‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬
‫“کل رات آپ نے مجھ سے کہا تھا وہ ہمارے بیچ ھی یں آ تی اور آج یح ہی‬
‫اسکی وجہ سے آپ نے مترا دل نوڑ دیا" اسکی آیکھوں میں واصع گلہ تھا ۔ جو حیدر کو‬
‫شرمیدہ کرگیا گہرا سابس لیکر ا ستے اسکا ہاتھ تھاما " تھیک ہے خلیں ! رویا کے چہرے‬
‫پر یاروں سے جمک آگتی تھی ایکدم اتھ کر اسکی ویل چنتر یکڑی " اور یازہ پرین صورت‬
‫خال میں گاڑی ایک یلنٹ قارم سے دوشرے کی طرف گامزن ہوگتی ہے !‬

‫دروازہ کھال تھا غاشر ضاچب نے نے جیتی سے دروازے کو دیکھا اور تھر طتزیہ‬
‫مسکراہٹ سے یایا خان کو اور بیجھے دیکھتے کا اسارہ کیا ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 363 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫سب کی ئظر ایکساتھ مسکرانے حیدر پر گتی تھی جو یاخانے رویا کو کو کہیا آرہا تھا‬
‫سفیان نے ڈابیگ بییل کی ایک کرسی ہیا کر اسکے لتے خگہ بیا دی تھی چہاں رویا‬
‫ی‬ ‫س غ‬
‫نے ویل چنتر کھڑی کردی ۔" ا الم م!" ا کے ہرے کی ہاش بساش یاپرات‬
‫چ‬ ‫س‬ ‫ک‬ ‫ل‬
‫پ‬ ‫ل‬‫ی‬
‫اسکا دویارہ سے کھلیا روپ دیکھ کر ان سٹھی نے رویا کو دیکھا جو اسکے سا متے یس‬
‫لگا رہی تھی یایا خان نے تھی مسکرا کر رویا کو دیکھا اور غاشر ضاچب کو دیکھا جو ہیس‬
‫کر ابیات میں شر ہال گیا ۔ سکنیہ سفیان رویا سب کو شرو کرنے میں لگے تھے سفیان‬
‫ک‬ ‫ی‬‫ب‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫س‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫ب‬
‫نو حیدر کے آگے ھے ہی تھا " فیان یں ھ ک ہوں ٹھ کر یاسیہ کرو ! اسے ھڑا‬
‫دیکھ کر حیدر نے کہا نو وہ تھی ایک کرسی پر بیٹھ گیا ۔" رویا آپ تھی بیٹھ خابیں !"‬
‫“جی حیدر بس یہ!!!۔۔۔۔۔" کہا یہ بیٹھ خابیں ! دوشرے پر لہچہ ذرا رعب دار تھا‬
‫جس پر ا ستے ہار مان لی سب کو ا ستے بیٹھتے کا کہاتھا سب سے یات کی سوانے‬
‫سکنیہ کے یاسیہ حٹم کرکے غاشر ضاچب خانے کے لتے ا تھے نو ماموں تھی ساتھ‬
‫ہی اتھ گتے حیدر سے حید دپر گفیگو کے ئعد یایا خان تھی تھوتھو کو لیکر ڈرابیگ روم‬
‫میں بیٹھ گتے تھے بییل پر اب صرف سکنیہ سفیان حیدر اور ہادی تھے یاسیہ نو سب‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 364 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫نے کرلیا تھا و بسے ہی یابیں کرنے رک گتے ہادی حیدر کو امریکہ کی جسییاوں کے‬
‫فصے سیا رہا تھا سکنیہ موفع دیکھ کر حیدر کے ساتھ والی کرسی پر آگتی تھی جس نے‬
‫اس کونی ِرد غمل نہیں دیا وہ ہادی کی یات سن رہا تھا " اجھا نو آج کا کیا یالن ہے‬
‫؟"‬
‫ُ‬
‫ی‬
‫“یہ نو پڑا ہے یالن ! ا ستے کٹمرے کی خابب اسارہ کیا " اس ب ٹونی قل و لج کی یکحرز‬
‫ی‬ ‫م‬ ‫گ‬ ‫ی‬
‫بیانی ہے و لج ھو تے کا الن ہے !"‬
‫“اجھا کس کے ساتھ ؟ خانے کا کپ ل ٹوں سے لگانے وہ یات ہادی سے کر رہا‬
‫تھا اور ئظریں رویا کو گھور رہی تھی جو گیدے پرین سمپیتے میں لگی تھی سکنیہ نے فہر‬
‫آلودہ ئظر اس پر ڈالی " آ ۔۔آ۔ میں نہاں ہوں حیدر ہوں تھانی ! رویا کے سا متے‬
‫ہوکر ا ستے ہاتھ ہالیا نو خانے میہ سے یاہر اگتی اسے تھسکہ سا لگ گیا " حیدر کیا ہوا‬
‫! وہ پربسانی سے اسکی بیٹھ سہالنے لگی سابس تخال ہونے کے ئعد ا ستے ہادی کو‬
‫دیکھا نو دونوں کھکھال کر ہیس دنے سفیان تھی میہ بیحے کتے ہیس رہا تھا رویا چترت‬
‫سے اتھیں دیکھ رہی تھی " کیا ہوا ؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 365 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“کجھ نہیں تھاتھی حیدر تھانی کی ئگاہیں کہیں اور تھیں اور بسایہ کہیں اور ‪ !...‬وہ‬
‫ک نف ٹوز سے اسے دیکھتے لگی تھر پرین اتھا کر کجن میں خلی گتی "سفیان ہادی کو‬
‫گاؤں کی ستر کروا دوں!" ا ستے چترت سے حیدر کو دیکھا " لیکن حیدر تھانی آپ ؟"‬
‫م‬ ‫م‬
‫“رویا ہے اسکے ہونے کیسی قکر ! سکنیہ کو نو ل ظر ایداز ہی کیا خارہا تھا " ہاں‬
‫ئ‬ ‫ک‬
‫سفیان میں تھی نو ہوں حیدر کے یاس خلو حیدر کمرے میں جھوڑ دوں !" حیدر نے‬
‫کونی تھی جواب دنے ئغتر سفیان کو یالیا " مجھے تھوتھو اور یا یا خان کے یاس لے خلو‬
‫! سکنیہ کو آگ لگ گتی تھی غصے سے کجن میں گتی " تم نے خادو کیا ہےیہ اس‬
‫پر ؟" رویا نے چترت سے اسے دیکھا " تم نےبشہ کیا ہے ؟"‬
‫“یکواس بید کرو نہلے وہ مجھ سے یات کریا تھا چب سے تم آنی ہو وہ مجھے دیکھیا تھی‬
‫نہیں رسیہ نو بتے کے ئعد تھی ہماری یات ہونی تھی لیکن اب نو وہ یلکل ا بسے جیسے‬
‫میں ہوں ہی نہیں !"‬
‫“ابیا یہ مفام تم نے جود بیایا ہے وہ تمہیں غزت د بتے تھے مگر تم نے ابیا آپ جود‬
‫گرایا ایکی ئظروں میں یہ یات نو مجھے تھی تم سے کرنی تھی کہ تمہیں شرم نہیں ا یکے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 366 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫دنے تحقے کا غلط اسنعمال کرنے ہونے نہلے تم نے اسے دھ نکار کر رکھ دیا اور اب‬
‫چب تم دویارہ حیدر کو یانے کی کوشش کر رہی ہو نو اسے اسٹمال کرلیا یاد رکھیا اب‬
‫ُ‬
‫اس راکھ میں تھویکیں مارو گی یہ نو صرف راکھ اڑے گی ٹویکہ اب کونی ح نگاری یافی‬
‫ک‬
‫نہیں رہی نو ابیا آپ آلودہ کرنے کی تخانے ابتی زیدگی میں آگے پڑھ خاؤ ‪ ".‬بییکن‬
‫سے ہاتھ نوتحتی وہ یاہر خانے لگی چب وہ تھر حیچی " ا بسے کیسے خانے دوں حیدر پر‬
‫نہلے مترا جق ہے تم نو ونی ہو اور ونی کی کونی اوقات نہیں ہونی وہ صرف ایک بسانی‬
‫ہونی ہے کہ ہم نے قا یلوں پر رجم کھایا وریہ تمہارا تھانی حیل میں شڑ رہا ہویا وہ ب ٹوی‬
‫کا مفام کٹھی نہیں دے گا تمہیں یہ اب یہ تھیک ہونے کے ئعد ابتی اوقات مت‬
‫ی‬
‫تھولیا ونی کہیں کی ‪ "...‬اسے کھری کھری سیا کر وہ خلی گتی رویا کی آ یں ایک دم‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫ہی آبسوں سے تھر گتی تھیں حیدر کی آواز پر آبسو نوتحتی کمرے میں آگتی " رویا وہ‬
‫مجھے ُیک نو دے دیں جو میں رات کو پڑھ رہا تھا ساید سفیان نے سیلف میں رکھ دی‬
‫ہے ! ابیات میں شر ہال کر وہ سیلف کی خابب ُمڑ گتی کیاب یکڑانے حیدر نے‬
‫اسکے چہرے کو دیکھا نو پربسان سا ہوگیا " رویا کیا ہوا !" ئفی میں شر ہال کر ُمڑنے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 367 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫جھ ی‬ ‫ی‬
‫لگی" متری طرف د یں !" آبسوں سے نو ل آ یں ا ستے ا کی خابب اتھانی نو‬
‫س‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫جھلک گتی اسے ا بتے یاس بیٹھا کر چہرا ہاتھوں میں تھاما " کیا ہوا سکنیہ نے کجھ‬
‫کہا !"‬
‫“اسکے کہتے یا یہ کہتے سے حف نقت نو نہیں یدلے گی یہ"‬
‫“کیسی حف نقت ؟‬
‫“نہی کہ میں بسانی ہو کہ آپ نے مترے گھر والوں پر رجم کیا ہے میں ونی ہوں‬
‫ب‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬
‫آیکی ب ٹوی نہیں مجھے وہ مفام ھی یں لے گا یں آ کی ٹوی ہوں یہ حیدر !"جس‬
‫ی‬

‫پر ا ستے ئفی میں شر ہالیا وہ نے ئقیتی سے اسے دیکھتے لگی " آپ متری ب ٹوی نہیں‬
‫ہو ب ٹوی ہونی ہے جو زیدگی یا بتے آنی ہے بسلیں پڑھانے آنی ہے آپ نو متری شری ِک‬
‫حیات ہو متری زیدگی کا آدھا حصہ یا نو کہوں متری آدھی غمر ہو پر چتز سے غزپز‬
‫م‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫غ‬ ‫س‬‫ُ‬
‫مترے دکھ کھ درد م سب یابیا ہے آپ نے اور آئکا مفام ھی آ کو صرور لے گے‬
‫بس دغا کرو میں تھیک ہوخاو !" اسکے یال کان کے بیجھے اڑبس کر آبسو نوتجھے "‬
‫ُ‬
‫خلیں مجھے سمابیل کرکے دکھانے متری ماربیگ گڈ کرنے کے لتے !"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 368 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“حیدر آنی لو نو ! اسکے ہوب ٹوں پر دلکش مسکراہٹ آگتی تھی " اجھا تھیک ہے !‬
‫۔۔۔۔۔۔ا ستے میہ بیا کر اسے دیکھا " آنی لو نو یہ !"‬
‫“اجھا یایا تھیک ہے ! غصے سے ہاتھ جھڑا کر وہ اتھ گتی میہ بیا کر اسے دیکھا اور‬
‫َ‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬ ‫ُ‬
‫الماری کی طرف خلی گتی " یاسکرے ھی نہیں سوخا تھا ابیا ان رومپییک ہزبیڈ ملے‬
‫گا! سوٹ کیس ایارنی وہ پڑپڑا رہی تھی اور وہ اسکے سگوفے سن رہا تھا اور من ہی من‬
‫ٹ‬ ‫ب‬
‫میں ا بتے تھیک ہونے کی دغابیں کر رہا تھا ۔ ھی نو وہ اس سے اظہار کریا ۔‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔️⚙️⚙️⚙۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫“سفیان ب ٹوب ویل میں خاؤ یہ میں تمہاری یکحر بیایا ہوں ! کسانوں فصلوں درح ٹوں‬
‫ب‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫اور یاخانے کس کس کی ئصوپریں یحتے کے ئعد وہ سفیان سے ڈ تمایڈ کررہا تھا ۔ یچ‬
‫کلر کی ڈھیلی سی شرٹ جس پر بیچ پربٹ ہوا تھا وابٹ پراوز ما تھے پر یکھرے یال‬
‫ف‬
‫پتروں میں ییچی حیل وہ رف سے خلتے میں ہی یاہر آگیا تھا اسکے پرغکس البٹ یلو کلر‬
‫کی شرٹ یلو چنتز میں سفیان کافی خاذب ئظر لگ رہا تھا کونی دور سے دیکھیا نو نہی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 369 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫سوحیا سفیان اسکا مالک ہے ۔" نہیں میں کھلے میں نہایا نہیں اور و بسے تھی کتڑے‬
‫جراب ہوخابیں گے !"‬
‫“نو تھیک ہے تم یکحر بیاؤ میں خایا ہوں !" کٹمرا اسے تھما کر وہ ب ٹوب ویل میں‬
‫کود گیا تھا سفیان اسکی ئصوپریں بیا رہا تھا وہ کٹھی یانی کے نہاؤ کو رو کتے کے‬
‫ی‬‫ہ‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬
‫کوشش کریا کٹھی ا بتے سیتے پر گریا مخسوس کریا اخایک اسے کھکھالنی تی سی‬
‫ی‬

‫سیانی دی ا ستے یاغ کی خابب دیکھا اور ساید بب ہادی کے تجیتے ہیسی اور الویالے‬
‫تخ ُ‬
‫ین نے ہمیشہ کے لتے چتر یاد کہہ دیا سفید سوٹ پر دھانی آ ل شرمے سے ھری‬
‫ت‬
‫ی‬ ‫ی‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫کھ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫آ یں لے یال اور ہاتھوں یں امرود " د کھ کتزا لگیا ہے لی دفعہ ب ٹوب و ل د کھا‬
‫ہے !" سفیان نے آیکھوں سے کٹمرا ہیا کر کنیہ نوز ئظروں سے ز ب ٹو کو دیکھا جو ابتی‬
‫سہیلی کے ساتھ آج تھر یاغ میں گھسی ہونی تھی ہادی اتھی تھی ساکن اسے د یکھے‬
‫خارہا تھا جو سفیان کو ا ستے دیکھیا یا کر وہاں سے خلی گتی تھی ۔ہادی کی ئظروں نے‬
‫اسکا دور یک ئعاقب کیا تھا " ہادی ! ہادی !!سفیان کے ئکارنے پر وہ نوکھال سا گیا "‬
‫یہ کون تھیں ؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 370 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“یہ رویا تھاتھی کی نہن تھیں !" اسکے چہرے پر جمک آگتی تھی "یام کیا ائکا ؟"‬
‫“ز ب ٹو مترا مظلب ز بیا ! گیلے کتڑوں سمنت وہ ب ٹوب ویل سے یاہر آیا " خلو گھر‬
‫خلیں !"‬
‫“لیکن اتھی نو آدھا گاؤں تھی نہیں ہوا !"‬
‫“بس جییا دیکھ لیا اس سے آگے اب دیکھا تھی نہیں خایا ! کٹمرا اسکے ہاتھ سے لیتے‬
‫وہ کھونے کھونے ایداز سے آگے پڑھ رہا تھا کھی ٹوں میں خار سو اسے اب تھی وہ‬
‫گوتج سیانی دے رہی تھی جمکتی دھوپ میں دھیک کی طرح اسکا آتخل لہرایا ئظر آرہا‬
‫تھا ا ستے دل پر ہاتھ رکھ کر گہرا سابس لیا ۔" او جوضلہ !"‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔️⚙️⚙️⚙۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫سٹو مجھ سے یاراض یہ ہویا ۔۔۔۔۔‬
‫کہیں خاموسیاں آسیاں یہ کرلیں ۔۔۔۔‬
‫کہ وہ نو ید گماب ٹوں کا ساماں ہونی ہے یہ ۔۔۔۔۔‬
‫متری آبسوں کو نوں نے مول یہ کریا ۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 371 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫مجی ٹوں کی زیابیں یال م ٹول یہ کریا ۔۔۔۔۔‬
‫کہ رتجیسیں خداب ٹوں کا چہاں ہونی ہے یہ ۔۔۔۔‬
‫ھ‬ ‫ک‬‫غ ہ ی‬
‫متری یاکتزگی کا کس یں آ یں متری ۔۔۔۔۔‬
‫کہ اسکی بیحر زمیں پر کسی کے قدموں کے بسان نہیں تمہارے سوا ۔۔۔‬
‫ُ‬
‫مگر تمہارا نوں رخ ھتریا جوف د بیا ۔۔۔۔‬
‫ت‬
‫ُ‬
‫نے رجی نو نے وقانی کی زیاں ہونی ہے یہ ۔۔۔۔‬
‫سٹو مجھ سے یاراض یہ ہویا ۔۔۔‬
‫کہیں خام ٹوسیاں آسیاں یہ کرلیں ۔۔۔‬
‫کہ وہ نو ید گمابیاں کا چہاں ہونی ہے یہ ۔۔۔‬

‫یدتم یا ستے کے بییل پر نوسث پر حٹم لگا رہا تھا اور وہ جسرت اسے دیکھ رہی تھی تجھلے‬
‫ہفتے ایکی سادی کی سالگرہ تھا ا ستے نورا ار بیجمنٹ کیا تھا گقٹ لیا تھا مگر وہ تھول‬
‫گتی ساہ کے ساتھ سو گتی اور وہ اب نظار کریا رہ گیا اور اس دن سے آج یک وہ اس‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 372 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫سے یات نہیں کر رہا تھا اگلی صیح اسکے کمرے کی ار بیجمنٹ کارڈز گقیس دیکھ کر وہ‬
‫کیتی ہی دپر رونی رہی تھی ابتی یاداست کا ماتم کرنی رہی تھی ۔اج کیتی کوشسٹوں‬
‫میں آج ایک اور کوشش کی تھی ایڈے کا خلوہ بیا کر ۔وہ خانے نی رہا تھا خلوہ کھایا‬
‫نو دور اسے دیکھا تھی نہیں " یدتم خلوہ نہیں کھایا ئکل وبسا ہے جیسا آیکو بسید ہے!"‬
‫“من نہیں ہے !" خانے کا کپ رکھ کر اورآل اتھایا وہ خانے لگا چب ا ستے ہاتھ‬
‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬ ‫ک‬‫ی ی‬
‫یکڑ لیا ا ستے گردن گھما کر اسے د کھا جو آ یں کھارے یا نی سے ھرے ھی ھی‬
‫ت‬ ‫ھ‬
‫" سوری یدتم !" ا ستے پرمی سے اسکا ہاتھ ہیایا " گیسٹ روم بیار کروا د بیا حیدر اور‬
‫اسکی وائف نہیں رہیں گے !"‬
‫“وہ میں نے کروا دیا ہے یدتم اتم سوری !" اسکا راسیہ رو کتے سے اسے لگیا تھا ساید‬
‫ُ‬
‫وہ رک خانے مگر اسے ایک طرف کھشکا کر وہ دروازے سے یاہر ئکل گیا ۔اور وہ‬
‫ی‬
‫بیجھے رونی رہی گتی۔گاڑی میں بیٹھ کر ا ستے شر بیجھے سنٹ سے ئکا کر آ یں موید‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫لیں بید آیکھوں سے آبسو ئکل کر کالر میں خذب ہوگیا " تم تھول خکی ہو یازی کہ‬
‫تم متری محنت تھی تم مجھے تھول گتی !"جود کو کم ٹوز کریا وہ ہوسپییل کے لتے ئکل‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 373 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫گیا اسے لگ رہا تھا ساید یازی اور اسکی زیدگی نہلے جیسی کٹھی نہیں ہوگی یازی کو‬
‫کٹھی اجساس نہیں ہوگا کہ وہ ساہ میں کس قدر مصروف ہوگتی ہے کہ ا بتے سوہر‬
‫کو تھول گتی ہے مگر ساید کونی تھا جو آرہا تھا ا یکے ر ستے کی گرہیں کھو لتے۔‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫وہ آدھے گھیتے سے پربسانی میں فون گھور رہی تھی چہاں سفیان کی والدہ کی کال بید‬
‫ہونی تھی اسے نہت پتز تخار تھا اور زکام تھی ید لتے موسم نے اسے ابتی زد میں لے‬
‫لیا تھا اسلتے آج وہ نہیں آسکیا تھا ابسا نہلے یار ہوا تھا غاشر ضاچب تھی تجھلےدو دن‬
‫سے گاؤں سے یاہر تھا ا ستے دو بین ہوسپییل فون کیا مگر کونی تھی میل پرس موجود‬
‫نہیں تھا ا ستے ایک ئظر سونے ہونے حیدر کو دیکھا جسکے اتھتے میں کجھ ہی وقت رہ‬
‫گیا تھا ا ستے جو سوخا تھا وہ اسکے لتے کٹھی نہیں مانے واال تھا ۔ وہ کٹھی ابیا نوجھ رویا‬
‫پر ڈا لتے کے لتے نہیں مانے واال تھا ۔گہرا سابس لیکر ا ستے کھڑکی سے پردے ہیانے‬
‫کھڑکیاں کھولیں نو نے جین سورج کی کربیں حیدر کا ماتھا جو متے اسے ُگدگدانے ن یچہ‬
‫ک‬‫ی‬
‫گتی ۔چہرے پر ہاتھ رکھتے ا ستے آ یں ھو یں نو سنہری رو تی یں رویا کا م کرایا چہرا‬
‫س‬ ‫م‬ ‫س‬ ‫ل‬ ‫ک‬ ‫ھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 374 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫پ‬ ‫س‬‫ھ‬ ‫گ‬ ‫ی‬ ‫ُ‬
‫ئظر آیا " گڈ ماربیگ حیدر !" مسکرا کر ا ستے ابیات میں شر ہال و ل چنتر یتی اسکے‬
‫فربب آنی بیڈ کروان سے اسکی بیک لگوانی جمانی لیتے ا ستے یالوں پر اوپر کی خابب‬
‫ہاتھ ت ھترا نو وہ تھر یکھر کر ما تھے پر آ گتے وہ شر جھکانے ا بتے پتروں کو دیکھ رہی تھی‬
‫" کیا ہوا رویا کونی یات ہے !"‬
‫“حیدر وہ ۔۔۔سفیان بٹمار ہے اور ہادی غاشر ائکل کے ساتھ گاؤں سے یاہر ہے‬
‫سام یک آ بیں گے نو۔۔۔۔۔۔۔نو ۔۔۔۔۔"‬
‫ی‬ ‫ی‬ ‫س‬ ‫ک‬‫ی‬
‫“نو کیا ؟ ا ستے آ ھیں کنتر کر اسے د کھا " نو آج آ کے سارے کام میں کروں گی‬
‫میں آیکو واش روم لیخاوں !‬
‫“نہیں!!! کٹھی نہیں !! اسکی کرخ آواز نورے کمرے میں گوتج رہی تھی جو اسے‬
‫کا بیتے پر مح ٹور کرگتی اور وہ یاخانے کس کس کو فون مال رہا تھا ہر طرف سے یہ ہی‬
‫تھی کونی تھی میل پرس نہیں مل رہا تھا ا ستے تھی اسے کوسیسوں سے نہیں روکا‬
‫ل‬ ‫ہ‬ ‫س‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫ئ ً‬
‫ھ‬
‫فربیا نونے یتے ئعد وہ ھر ا کے فربب آنی " رویا دور ر یں !!حید محے وہ اسکا چہرا‬
‫ب‬ ‫س‬ ‫گ‬ ‫خ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫م‬
‫د تی رہی ھر کمرے سے لی تی ا کے خانے کے ئعد ا ستے فون ز ین پر یخ دیا‬ ‫ت‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 375 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫یاخانے ک ٹوں آج ا بتے مہی ٹوں ئعد وہ تھر نوٹ رہا تھا محیاجی ابیا آپ دیکھانے آگتی‬
‫تھی اسکا دل کر رہا تھا شرمیدگی سے ڈوب مرے اتھیں سوجوں میں گم ا ستے دروازے‬
‫کی خابب دیکھا چہاں مالی رویا کے ساتھ خال آرہا تھا " ضاچب کو ویل چنتر پر بیٹھا نے‬
‫میں مدد کرو !" ویل چنتر کی نوزبشن سنٹ کرنے ئعد وہ اسکی شر کی طرف آنی "‬
‫رویا میں نے م نع کردیا ہے !"‬
‫“رق ٹق تھانی مصٹوط ہاتھوں سے یکڑنے گا ! ا ستے گھور کر رق ٹق کو دیکھا جو کمیل ہیا‬
‫کر اسے اتھانے کی بیار ی کر رہا تھا اسکے الکھ ائکار کے یاوجود تھی اتھوں نے اسے‬
‫ویل چنتر پر سقٹ کرلیا تھا " سکریہ رق ٹق تھانی !"‬
‫“کونی یات نہیں صرورت ہے نو مجھے بیا دیں میں گھر دپر سے خال خاؤں گا !"‬
‫“نہیں صرورت نہیں آپ خابیں میں دیکھ لوں گی !مسکرا کر وہ یلیا" کیتی بیک‬
‫ب‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫ی‬‫پ‬ ‫س‬‫ھ‬ ‫گ‬
‫ب ٹوی ہے ! اور وہ اسے تی واش روم یں لے آنی جو میہ ال کر یٹھا تھا " حیدر‬
‫!"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 376 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“رویا بس نہت ہوگیا چب نے م نع کیا تھا نو کیا صرورت تھی مترا نوجھ اتھانے کی‬
‫!"‬
‫“حیدر آپ نوجھ نہیں ہیں مجھ پر متری زمہ داری ہیں متری ! وہ جھک کر اسکی‬
‫م‬ ‫ب‬ ‫ک‬‫ھ‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫ب‬
‫شرٹ کی بین کھو لتے لگی نو ا ستے ویل چنتر ھے د ل دی " یاہر خا یں یں کرلوں‬
‫ی‬

‫گا !"‬
‫ک‬‫س‬ ‫ک‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫ب‬
‫“حیدر کیا تچوں کی طرح ضد کر رہے ہیں ! وہ اسکی خابب پڑھی نو وہ تھر ھے ھ تے‬
‫لگا مگر اس یار رویا نے ویل چنتر ہی یکڑ لی تھر اسکے ائکار کے یاوجود ا ستے اسکا ہر کام‬
‫کیا تھا اسکے کتڑے یک ید لتے میں اسکی مدد کی تھی اس دوران وہ بس شرمیدگی سے‬
‫شر جھکانے بیٹھا تھا اور یہ یات رویا کو ایدر سے ئکل نف دے رہی تھی اسے شرمیدگی‬
‫کے ساتھ شرم تھی آرہی تھی جو ساید آبسو ین کر آیکھوں کے کیاروں پر نہیچ گتی‬
‫تھی ۔اسے فربش کروانے کے ئعد وہ کمرے کی خابب آنی بیڈ سنٹ بیدیل کرنے‬
‫کے ئعد وہ اسکی خابب ُمڑی نو اتھی تھی میہ ل نکانے بیٹھا تھا " حیدر ہوگیا خلیں آیکو‬
‫کو بیڈ پر سقٹ کردوں !"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 377 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“نہیں میں تھیک ہوں نہی ! مگر وہ ویل چنتر بیڈ یک النی آرام سے اسکے پتر یابیدان‬
‫م‬ ‫م‬
‫سے ایار زمین پر ر کھے " رویا آپ اکیلے نہیں !! یات ل ہونے سے لے ہی وہ ا کے‬
‫س‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫ک‬
‫میہ پر ہاتھ رکھ خکی تھی گھی ٹوں کے یل بیٹھ کر ا ستے چہرے اسکے پراپر کیا اور محنت‬
‫سے اسکے ما تھے کو جھوا " حیدر میں کرلوں گی آیکو بیہ ہے مجھے آج کیتی جوسی ہونی‬
‫آیکی خدمت کرکے آج میں ا بتے آیکو آیکی ب ٹوی مخسوس کر رہی ہوں وریہ چب میں‬
‫ائکا کونی کام نہیں کر یانی مجھے اجیتی سا مخسوس ہویا ہے اور و بسے تھی محنت میں نو‬
‫سب کریا پڑیا ہے یہ مجھ سے کیسی شرم کیسا پردہ یہ سب جو میں نے کیا وہ مترا‬
‫جق متری زمہ داری مترا فرض تھا نو مجھے کرنے دیں یہ مجھے ح نت میں آ یکے ساتھ‬
‫م‬
‫رہیا ہے ‪".‬ابتی یات کمل کرکے اسکے میہ سے ہاتھ ہیایا جو تم آیکھوں سے اسے‬
‫دیکھ رہا تھا " لیکن اسکا مظلب یہ نو نہیں تم متری گیدگی اتھاوں مترا وزن اتھاؤں‬
‫اگر مجھے سیٹھا لتے تمہیں جوٹ لگ خانی نو !"‬
‫“نو میں مرہم لگوانی آپ سے ابیا شر دنوانی یایگیں دنوانی ا یکے یازو پر شر رکھ کر ابیا‬
‫سونی کی وہ درد سے کراہ اتھیا نورا یدال لیتی مگر ہانے رے فشمت کجھ نہیں ہوا پتر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 378 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫تھی نہیں تھسال !! ا ستے ایک جسرت سے آہ تھری اور وہ بس دیکھیا رہ گیا جو ہر یات‬
‫کیتی اسانی سے یدل خانی تھی " مجھے گھورنے ہی ہے یا یاسیہ تھی کریا ہے ! ابتی‬
‫نوری ہمت سے ا ستے اتھا کر بیڈ پر بیٹھایا تھر پتر اتھا کر بیڈ پر رکھتے کے ئعد اسکو‬
‫سیدھا کیا اور بیڈ کروان سے بیک لگوا دی تھر ہاتھ ہاتھ جھاڑنے گہری سابس خارج‬
‫ن‬ ‫ک‬‫م ی‬
‫اور ہیس کر اسے دیکھا " دیکھا میں نے کرلیا یہ گر د یں ھے ھر کجھ یں ہوا‬
‫ہ‬ ‫ت‬ ‫ج‬‫م‬ ‫ھ‬
‫ا بتے تھی کونی نہلوان نہیں ہیں آپ اور یہ ہی میں ابتی کمزور اآپ آرام کریں میں‬
‫ُ‬
‫یاسیہ النی ہوں ! اسے مسکرایا جھوڑ کر وہ خلی نو دروازے کے یاس رک کر اسے‬
‫دیکھا جو شر جھکانے بیٹھا تھا " حیدر ! ا ستے سوالیہ ئظروں سے دیکھا " سامابیں مت‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫میں نے کتڑے ید لتے آیکو یلکل نہیں دیکھا ! حیدر کا میہ کھال رہا گیا ا ستےکشن اتھا‬
‫کر اسے ماریا خاہا نو وہ ہیستی غابب ہوگتی اور تھر وہ تھی ہیس دیا " یاگل !"‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫ہمیں تم سے بیار کییا ہم نہیں خا بتے ۔۔۔‬
‫مگر جی نہیں سکتے تمہارے بیا ۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 379 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫وہ کجن میں یاسیہ بیا رہی تھی اور ساتھ ساتھ گیگیا رہی تھی سکنیہ دروازے میں‬
‫ت‬ ‫خ ُ‬
‫کھڑی اسکی جوسی دیکھ کر ل تھن رہی ھی " چتربت ہے پڑے گنت گانے خا‬
‫رہے ہیں احکل نے شرموں کی طرح !" رویا نے گہرا سابس لیکر دلیہ یاؤل میں ڈاال‬
‫" میں نے ایک جساب لگایا ہے تمہارا دن میں دو بین یار تمہارے ہو یہ خانے یہ‬
‫تمہیں کھایا ہضم نہیں ہویا پر آج یلکل تھی موڈ جراب کرنے کا موڈ نہیں ! پرے‬
‫گ‬ ‫خ‬ ‫ُ‬
‫اتھا کر کجن سے یاہر لی تی وہ کمرے میں آنی نو وہ فرآن کی یالوت کررہا تھا‬
‫یاسیہ بییل پر رکھ کر وہ اب نظار کرنے لگی وہ دن یہ دن اجھا ہویا خارہا تھا کمالیا سا چہرا‬
‫اب ِکھال ِکھال فربش رہیا تھا ہوب ٹوں پر ایک مسنفل مسکراہٹ نے اخاطہ کرلیا تھا وہ‬
‫یابیں سیانے لگا تھا رویا اور اسکی نوک جھوک ہونے لگی تھی رویا اسے بیگ کرنی نو‬
‫وہ مصٹوعی اور کٹھی کٹھی اضلی غصہ تھی کریا تھا وقت سب سے پڑا مرہم ہویا گزریا‬
‫خایا ہے اور وقت کے ساتھ ہر زجم تھر کر میدمل ہوخایا ہے یہ ڈھانی مہیتے رویا کے‬
‫لتے ڈھانی سو سال کی مابید گزرے تھے وہی خابتی تھی کہ ا ستے کیسے زرہ زرہ جوڑ کر‬
‫حیدر کا وجود دویارہ سیچویا ہے کیسے اسکی زیدگی جیتے کی کھونی ہونی امید کو وابس النی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 380 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ہے کیسے وہ اسے سکنیہ کی نے وقانی سے یاہر النی ہے کیسے ا ستے اسکی موت کی‬
‫دغا زیدگی کی دغا میں یدلی ‪...‬وہ ہاتھ اتھا کر دغا مایگ رہا تھا اور تھر اچترام سے فرآن‬
‫یاک دراز میں رکھ دیا " کیا مائگا ؟"‬
‫“نہی کہ میں امریکہ سے وابس ا بتے پتروں پر خل کر آؤں !" بیڈ کر کیارے پر‬
‫بیٹھ کر ا ستے پرے سا متے رکھی د لتے کو دیکھ کر حیدر کے یاپرات کجھ ا جھے نہیں‬
‫ی ن‬
‫تھے اور رویا کے ہاتھوں سے جمچ اسکے میہ ک تے وہ اور گڑ تے ھے گر ھر ھی‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫ی‬ ‫ح‬‫ی‬ ‫ہ‬

‫اسے خلق سے ایار لیا وہ اسے کھال رہی تھی اور وہ اسے ئظریں اتھا کر دیکھ تھی نہیں‬
‫رہا تھا اخایک اسکی ئظر رویا پر پڑی تھی وہ داب ٹوں یلے تخال ہوبٹ دیانے اسے دیکھ‬
‫رہی تھی " کیا ہے ؟"‬
‫“کیا ہے ۔۔۔ا ستے تھی یلٹ کر نہی جواب دیا ۔‬
‫“رویا کیا ہے ؟" ۔۔۔‬
‫حیدر آیکو کیا ہے ؟‪.....‬‬
‫“یہ جوری جوری ہیسی کس یات کی آرہی ہے ؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 381 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“آپ یہ بتی نویلی ُدلہن جیسی ادابیں ک ٹوں دکھا رہے ہیں افف مترے ہللا آپ کییا‬
‫شرمانے ہیں میں لڑکی ہوکر ا بتے تحرے نہیں کرنی جیتے آپ لڑکے ہوکر کر رہے‬
‫ی‬ ‫ک‬‫ی‬
‫ہیں ہاہاہا !" ا ستے آ یں ھونی کرکے اسے د کھا " آپ یہ آج ہت نے یاک یا یں‬
‫ب‬ ‫ن‬ ‫ج‬ ‫ھ‬
‫ی‬
‫کر رہی ہیں ؟" جمچ بیحے کرکے ا ستے مصٹوعی غصے سے کہا جس پر وہ آ یں بپییا‬
‫ھ‬ ‫ک‬
‫ج‬‫م‬ ‫ل‬ ‫ک‬‫ی‬
‫کر معصومنت سے د ھتے گی " آپ نے ھے نے شرم کہا !!"‬
‫“ہاں جی !"‬
‫“اجھا جی خلیں کونی یات نہیں کہہ لیں جق ہے ائکا ک ٹویکہ مجھے ابیا آپ ب ٹوی کم‬
‫اور سوہر زیادہ لگیا ہے ہاہاہاہاہاہاہا! ایک اور سوسہ جھوڑ کر وہ ہستے لگی حیدر نے مسکرا‬
‫کر شر جھ نکا چب دروازے سےانی سکنیہ پر ئظر پڑی ایک ئظر ہیستی رویا کو دیکھا اور‬
‫تھر اسے چہرا ین کر سیاٹ ہوگیا تھا اور ایدر آنی اس سے نہلے ہی حیدر نے اسے ہاتھ‬
‫کے اسارے سے وابس خانے کا کہہ دیا تھا وہ کجھ کہیا خاہتی مگر اسکی خال د بتی والی‬
‫ئظر اسے ڈرا گتی اسلتے وہ خلی جود کو کم ٹوز کرکے ا ستے مسکرا کر رویا کو دیکھا اور یازو‬
‫ت‬ ‫ی‬ ‫س‬ ‫ُ‬
‫کھ‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫سے یچ پر ا بتے فربب کرلیا لے یال حیدر کے یتے سے کرا گتے ھے ایک دوشرے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 382 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫کے چہرے پر پڑنی گرم سابسیں ایک دم ہی گہری ہوگتی تھیں " ئظر لگ خانے گی‬
‫متری ! اسکے یال کان کے بیجھے اڑبس کر پرمی سے کہا نو وہ مسکرا کر دور ہونی "‬
‫مترے غالؤہ کسی اور کے سا متے مت ہیستے گا ا بسے ئظر لگ خانے گی !" ا ستے‬
‫مسکرا آکر ابیات میں شر ہالیا مگر اسکی فربت میں دل نے قانو ہو کر اتھی یک دھڑک‬
‫رہا تھا ۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫ذبسان ا بتے کمرے میں ِچت لییا تھا اس دن حیدر کے سا متے سب کجھ کھل‬
‫خانے کے ئعد وہ وابس آگیا تھا ا ستے فون آن کیا نو اسکی والدہ کے مسیحز آنے ہونے‬
‫ت‬ ‫ج‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ََ‬
‫تھے وہ غالیاَ لڑ ٹوں کی صاوپر یں جن سے وہ خان ھڑایا ھر رہا تھا نے دلی سے‬
‫ئ‬ ‫ک‬
‫ی‬ ‫ت‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫س‬ ‫ک‬‫ی‬
‫ا ستے ئصوپریں د تی شروع کی کہ اخایک ایک صوپر پر ا کی آ ھیں ل تی ایکدم‬
‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ئ‬ ‫ھ‬
‫بیڈ سے اپرا اور بیحے کو تھاگا " امی ! امی! اتھیں ڈھویڈیا وہ کجن میں آیا نو ڈری سی‬
‫اسے دیکھ رہی تھی " کیا ہوا ؟"‬
‫امی یہ لڑکی اسکا رسیہ تھی آیا ہے ؟" اتھوں نے چترت سے فون پر خگمگانی سکنیہ‬
‫کی ئصوپر کو دیکھا " یہ اجھی لگی !"‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 383 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ئ‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ت‬
‫“کس نے چی یہ صوپر !"‬
‫“سکورن یہ ہم سے دو گلیاں جھوڑ جو ارسد ضاچب ر ہتے ہیں ایکی تھاتچی ہیں بیاری‬
‫ہے یہ !" پر سوچ ایداز میں ا ستے ہاں میں شر ہالیا‬
‫“نو تھیک ہے میں سکورن سے کہتی ہوں یات شروع کردے ! ا ستے کوقت سے‬
‫ُ‬
‫فون ح نب میں رکھا اور تھوڑی ک ھخایا یاہر آیا " نو اسکے لتے رسیہ ڈھویڈا خارہا ہے موفع‬
‫اجھا حیدر کے ساتھ کتے گتے سلوک کا یدلہ لیتے کا اسکی زیان کو لگام لگانے کا‬
‫موفع ہے اب آنی یہ اوبتی نہاڑ کے بیحے !"‬
‫ھ‬ ‫ت‬
‫امی یہ بسید ہے مجھے سکورن سے کہیں یچی اسے متری صوپر !"‬
‫ئ‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫ی‬ ‫ک‬‫ی‬
‫وہ کچی بیید میں تھا چب اسے جرکت مخسوس ہونی ا ستے آ یں ھول کر د کھا نو وہ‬
‫ک‬ ‫ھ‬
‫ُ‬
‫شرمیدگی سے اسے دیکھ رہی تھی " سوری آپ اتھ گتے وہ میں آ کی گردن تھیک کر‬
‫ی‬

‫رہی تھی تھک خانی یہ ! ا ستے ایک ئظر کھڑکی سے یاہر جمکتے سورج کو دیکھا اس وقت‬
‫ہ‬‫ن‬ ‫ہ‬ ‫خ‬ ‫ئ ً‬
‫فربیا سب سو کے ہونے یں " آپ سونی یں آج ؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 384 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“وہ آج سفیان نہیں یہ نو اسلتے آیکو کسی چتز کی صرورت ہونی نو ؟" ا ستے پرمی سے‬
‫اسکا ہاتھ تھاما " ابتی قکر مت کریں متری تھک خابیں گی !" بیڈ پر اسکے ساتھ بیٹھے‬
‫کر اسکے ما تھے سے یال ہیانے " میں نہیں تھکتی اور آپ کا کام کرنے نو یلکل‬
‫تھی نہیں مجھے نو جوسی ہونی ہے !"‬
‫“آپ نے بیکیگ کرلی ؟" اسکے اخایک سوال پر ا ستے چترت سے اسے دیکھا " کیسی‬
‫بیکیگ ؟"‬
‫“میڈے کو ہم امریکہ خارہے ہیں یہ ؟" یہ دوشری چترت کی یات تھی اسکے لتے‬
‫" میں خارہی آ یکے ساتھ مجھے نو بیایا نہیں کسی نے !"‬
‫“ک ٹویکہ ہم آیکو شرپراپز د بیا خا ہتے تھے رویا تھاتھی ! ان دونوں نے دروازے کی خابب‬
‫دیکھا چہاں ہادی ہاتھوں میں حید کاغذات یکڑے کھڑا تھا " یہ لیں ائکا وپزہ اور یاس‬
‫نورٹ اسی معا ملے سے ہم دو دن سے سہر گتے تھے یاکہ جس دن خایا ہو اس دن‬
‫آیکو بیایا خانے کہ آپ حیدر تھانی کے ساتھ ایکی گارڈبین کے طور پر خارہی ہے مگر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 385 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫حیدر تھانی نے سارا شرپراپز ہی بیاہ کردیا خاالیکہ ق نصلہ تھی ائکا تھا۔ ”رویا چترت سے‬
‫یاس نوربس اور وپزا کو دیکھ رہی تھی " لیکن مجھے لگا غاشر ائکل کو خایا خا ہتے تھا !"‬
‫“نہیں یہ ائکا جق ہے بییا حیدر کو اس مفام یک النے والی آپ ہیں اور آگے تھی‬
‫ی ُ‬
‫آپ ساتھ رہیں گی نو وہ تھیک رہے گا وریہ وہاں آدھا یہ آ کی اداسی یں بٹمار رہے‬
‫م‬
‫گا ۔" غاشر ضاچب تھی تھک کر صوفے پر گر سے گتے تھے ہادی حیدر کو بیٹھا رہا‬
‫ب‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ت ی‬
‫تھا رویا کی م آ یں حیدر کو د کھ رہی ھی " یں نے کہا تھا یہ ہمارے یچ کونی‬
‫ٹ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫نہیں آسکیا !"کیتی ہی دپر وہ ا بسے ایک دوشرے کو د تے رہے ہادی ھی حیدر کو‬
‫ھ‬ ‫ک‬
‫دیکھیا کٹھی رویا کو دیکھیا اور ب نٹ پر ہاتھ رکھا " اہم اگر آئکا سین ہوگیا ہو نو کجھ کھانے‬
‫کو مل سکیا ہے ؟"‬
‫وہ نوکھال کر شرمیدہ سی ہوگتی " میں کجھ کھانے کو النی ہوں آپ دونوں کے لتے !"‬
‫سامان وہیں رکھ کر وہ یاہر خلی گتی ۔‬
‫ُ‬
‫“سفیان ئظر نہیں آرہا کہاں گیا ہے ؟"غاشر ائکل نے اِ دھر ادھر د کھ کر نوجھا "‬
‫ی‬
‫سفیان بٹمار ہے نہیں آیا !"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 386 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“نو تھر آج ؟" وہ سیحیدگی نے شر جھکا گیا " رویا نے !"‬
‫ح‬‫ی‬ ‫م‬
‫“ا ستے کرلیا یج ؟"‬
‫ظ‬‫ت م‬
‫بیہ نہیں کیسے پر ہاں ا ستے کرلیا ! ا ستے مسکرا کر جواب دیا نو وہ ھی پین سے‬
‫م‬
‫ہو گتے ۔کھانے کے ئعد کافی دپر وہ سب وہیں یابیں کرنے رہے تھر ہادی جویلی‬
‫سے یاہر آگیا کجھ سوچ کر ا ستے وہی راہ اجییار کرلی جو ایکی زمی ٹوں کی طرف خانی تھی‬
‫ساید آج تھی وہ وہی ہو یالوں میں ہاتھ ت ھتریا یاعوں کی خابب آگیا ئظر میالسی تھیں‬
‫خار سو درح ٹوں پر ک ٹوبیں کی میڈپر پر ب ٹوب ویل کے گرد مگر وہ وہاں نہیں تھی‬
‫۔مڑا جیسے ہی وہ یاغ سے کجھ دور ایادی کی‬ ‫۔ا سوس سے وابس خانے کے لتے ُ‬
‫ف‬
‫خابب آیا نو وہ اسے سکول سے انی دکھانی دی را ستے میں تھی کیاب کھولے رنے مار‬
‫رہی تھی قدم موڑنے وہ اسکے بیچحے ہولیا ۔۔‬
‫تھر نوں ہوا کہ را ستے یکخا یہ رہے ۔۔۔۔۔اس سے آگے وہ سعر تھول گتی تھی "‬
‫یکخا یہ رہے ۔۔ یکخا یہ رہے !! کیا تھا یار!!‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 387 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“وہ تھی ایا پرست تھے ہم تھی ایا پرست !! غقب سے آنے والی آواز پر وہ ُمڑی نو‬
‫س‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫س‬
‫اس پر گرنی گرنی لی " بت۔۔۔۔ م نو وہی ہو جو اس دن فیان جی کے ساتھ‬
‫!"‬
‫ہادی کے ہوب ٹوں کو ایک دلکش مسکراہٹ جھو گتی تھی " جی میں وہی ہوں !"‬
‫“دیکھو اگر تم مجھ سے اس یات کا یدال لیتے آنے ہو کہ تم پر ہیسی تھی نو اسکے لتے‬
‫نہلے سے سوری ہاں !" یہ کہہ کر ا ستے تھا گتے کے کی مگر وہ آگے آگیا " ارے نہیں‬
‫میں آپ سے یدلہ لیتے نہیں آیا میں نو آپ سے ایک ریکوسٹ کرنے آیا تھا و بسے ہانی‬
‫مترا یام ہادی ہے میں رویا تھاتھی کا دنور ہوں !" اسکے ہاتھوں سے کیاب بیحے گر‬
‫ُ‬ ‫ئ س ُ‬
‫گتی تھی ہادی نے ایک ظر ا کی ا ڑی ریگت کو د کھا ھر یحے جھک کر کیاب اتھانی‬
‫ب‬ ‫ت‬ ‫ی‬
‫" رویا آنی سے سکابت نو نہیں کی یہ اتھیں بیایا نو نہیں میں یاغ میں تھی ‪".‬‬
‫ہادی نہلے نو اسے دیکھتے رہا تھر کجھ سوچ کر مسکرا دیا " اتھی یک نو نہیں بیایا مگر اگر‬
‫آپ مجھ سے دوستی سے ائکار کریں گی نو میں اتھیں بیا دوں گا ! ز ب ٹو نے چترت‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 388 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫سے اسکے پڑھے ہاتھ کو دیکھا تھر اسکے جوئصورت چہرے کو دیکھا جو مسکرا رہا تھا "‬
‫سفیان جی کو اجھا نہیں لگے گا !‬
‫“سفیان جی مترا مظلب سفیان کو اجھا ک ٹوں نہیں لگے گا ؟"‬
‫“وہ اسلتے کہ مترا اور ائکا ۔۔۔۔۔تھر کجھ سوچ کر چپ ہوگتی تھر ہاتھ مال لیا " تھیک‬
‫ہے دوست مگر یلتز رویا آنی اور سفیان جی کو بیہ یہ خلے !" ا ستے مسکرا کر ابیات میں‬
‫شر ہالیا " پر متری ایک شرط ہے آپ مترے ساتھ اسی یاغ میں خلیں !"‬
‫“ک ٹوں ا بسے کیسے خل دوں مجھے نہیں خایا تم رویا آنی کو بیا ہی د بیا !" ابتی کیاب‬
‫اس سے جھین کر وہ آگے پڑھی وہ نو و بسے ہی کہہ رہا تھا اسے کیا بیہ تھا اسے ابیا‬
‫ج‬
‫ھ‬
‫پرا لگے گا ا ستے ماتھا بپییا " یہ مسرفی لڑکیاں ہے یہ جھکتی ہیں ! ا ستے تھاگ کر‬
‫ُ‬
‫اسکا راسیہ روکا " اتم سوری اگر آیکو پرا لگا نو یلتز یاراض یہ ہوں میں رویا آنی کو کجھ‬
‫نہیں بیاؤں گا اور سفیان کو تھی نہیں دوستی مت نوڑیا !" ز بیا نے مسکرا آکر اسے‬
‫دیکھا " تھر تھیک ہے میں خلتی ہوں کل ملتے ہیں !" اسے ہحر کی سولی پر ل نکا کر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 389 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫وہ جود خلی گتی تھی " یہ کیا ہو رہا ہے مترے ساتھ اسکی معصومنت مجھے سی مات‬
‫دے رہی ہے ‪".‬‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫رات کے نو تج رہے تھے چب وہ کمرے میں آنی سفیان کی اس سے یات ہونی تھی‬
‫وہ اب تھیک تھا ا ستے رویا کو سمجھایا تھا کہ حیدر کی سونے سے نہلے کیا صروریات‬
‫ہین حنہیں وہ نورا کر خکی تھی اور اتھی تھی وہ اسکے پتروں کی مالش کر رہی تھی اور‬
‫وہ ہمیشہ کی طرح شر جھکانے گہری سوچ میں مییال تھا رویا نے ہمیشہ کی طرح سونی‬
‫اسکے پتروں میں ماری چہاں پر کیتی ہی دپر اسے کجھ تھی مخسوس یہ ہوا اسکا دل‬
‫ڈوب گیا تھا ابتی محنت کونی رسیابس نہیں آرہا سپیس وہ تچ نو تخال ہونی خا ہتے یہ‬
‫ح‬ ‫ہ‬‫ن‬
‫سونی مارنی مارنی وہ ایگو تھے یک یچی نے دلی سے ا ستے سونی ٹھونی نو حیدر کے میہ‬
‫سے شسکی ئکلی ا ستے چترت سے دیکھا " کیا ہوا ؟"‬
‫ت‬ ‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫“ابسا لگا جیسے ایگو تھے میں کجھ حٹھا !" وہ اسے د تی رہ تی ھی " سچ میں حیدر‬
‫آپ سچ کہہ رہے ہیں آیکو درد مخسوس ہوا !" ا ستے چترت سے ابیات میں شر ہال وہ‬
‫جوسی سے اجھل پڑی " ئعتی آپ کی جس بیدار ہونے لگی ہے میں غاشر ائکل کو‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 390 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ُ‬
‫بیاؤں! وہ یاہر کی خابب تھاگی تھر رک گتی " وہ نو سو گتے ہو یگے !حیدر کو اسکی‬
‫جوسی دیکھ کر اور تھی زیادہ جوسی ہورہی تھی ا ستے ابیات میں شر ہالیا " سفیان کو‬
‫بیاوں ! فون ئکال کر تمتر مالیا " وہ نو بٹمار ہے وہ تھی سو گیا ہوگا کسے بیاؤں کسے‬
‫یدتم تھانی !! یدتم تھانی وہ نو خاگ رہے ہوں ہوسپییل میں ہو یگے وہاں نو دن ہی‬
‫ُ‬ ‫ی‬ ‫ب‬
‫ہے !" تمتر مالنی وہ کھڑکی کی خابب آنی ھے حیدر کے ہوبٹ کڑ سے گتے ھے‬
‫ت‬ ‫س‬ ‫ج‬
‫ت‬ ‫ی یلک ُ‬
‫ا ستے افسوس سے ا بتے پتر کے ایگو تھے کو د کھا جو ل سن پڑا تھا اسے جھ ھی‬
‫ک‬
‫مخسوس نہیں ہوا تھا وہ نو بس اسکی محنت کو راب نگاں خانے نہیں دے سکیا تھا اسے‬
‫اداس ہونے نہیں دیکھ سکیا اسلتے جھوٹ نوال تھا ۔اسکی کھیکتی آواز نے اسے حیالوں‬
‫سے یاہر کھییخا " یدتم تھانی کہہ رہے تھے یہ نو اجھی یات ہے ئعتی ا یکے تھیک‬
‫ہونے کے خابسز دن یہ دن پڑ ھتے خارہے ہیں وہ تھی اب نظار کررہے ہیں ائکا ۔آج‬
‫میں نہت جوش ہوں اجھا یہ بیابیں چب خلتے لگے گے نو سب سے نہلے کہاں خل‬
‫کر خابیں گے ارے میں تھی یاگل ہوں آپ نو ا بتے امی انو کی فتر ہی خابیں گے یہ‬
‫اور اسکے ئعد آپ ا بتے دوسٹوں سے ملے گے اور ۔۔۔۔ا ستے جوش سے اسکا ہاتھ یکڑا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 391 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫" اور ہم نورا گاؤں گھومیں گے اور اسکے ئعد۔۔۔۔اخایک اسکے ل ٹوں پر ہاتھ رکھا " چب‬
‫میں خلتے لگو ں گا نو ا بتے نہلے قدم آیکی خابب لوں گا !" ا ستے محنت سے اسکے یال‬
‫چہرے سے بیجھے کتے " ہر وقت یک ھترے ک ٹوں رکھتی ہیں اتھیں !" دراز میں سے‬
‫کیگھا ئکال کر اسے گھو متے کا اسارہ کیا اور اسکے یال بیانے لگا " میں چب خلوں گا‬
‫نو نہال قدم میں آیکی خابب لوں گا اسکا سکریہ ادا کرنے کے لتے جس نے مجھے خلتے‬
‫کے قایل بیایا جس نے مجھے متری اہمنت بیانے جس نے مجھے جییا سکھایا میں نہال‬
‫قدم رویابشہ حیدر رضا کی طرف لوں گا ! یال سمنٹ کر تھوڑی اسکے کیدھے پر رکھ‬
‫دی ا ستے محنت سے اسکی گال کو جھوا نو ا ستے گھوم کر چہرا اسکے سیتے میں جھیا لیا‬
‫جس پر وہ کھکھال کر ہیس دیا " دویارہ سوبیاں مت حٹھو بتے گا اب درد ہویا ہے مجھے‬
‫انویں ابتی میڈئکل سابیس کے تحرنے مجھ پر کرنی رہتی ہیں !" ا ستے مسکرا کر ا بتے‬
‫آبسوں ضاف کتے سب تھیک ہویا خارہا تھا ۔مگر ساید اتھی کجھ دپر تھی ۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫ہاہاہاہاہاہاہا تم نے سچ میں ابسا کیا مظلب تمہارے دماغ میں جراقات آنی کہاں سے‬
‫ی‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ُ‬
‫ہیں کہ کرسی پر رسی یایدھ کر یحتے پر تمہاری پربس ل بیحے ِگر گتی اگر تم یکڑی خانی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 392 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫نو ؟" ہادی ز ب ٹو ک ٹوبیں کی میڈپر پر بیٹھے جو گی ٹوں میں مصروف تھے وابٹ کلر کی‬
‫شرٹ یلیک ڈربس بی نٹ کوٹ تھی میڈپر پر پڑا تھا کف موڑے وہ درچت سے امرود‬
‫نوڑ کر کھانے میں مصروف تھے یارتچی سفید کتڑوں میں ا بتے جراقات اور ا یکے بیاتج‬
‫ُ‬
‫بیا رہی تھی اور وہ ہیس ہیس کر دوہرا ہورہا تھا ادھر فیان ھ ک ہونے ہی وابس‬
‫ی‬ ‫ت‬ ‫س‬
‫آگیا تھاگر اتھی تھی کجھ کمزوری کی یاعث وہ ز ب ٹو سے مل نہیں یایا تھا " ا بسے کیسے‬
‫یکڑی خانی کسی کو کیا بیہ ا بتے مجمع میں وہ یاریک سی ڈور کس کے ہاتھ میں تھی‬
‫۔"‬
‫“و بسے میں سکول سے نونی یک حٹم کر حکا ہوں مگر ہللا نویہ کٹھی پربسیل سے ب نگا‬
‫لیتے کا نہیں سوخا ہاں بیحرز کے ساتھ تھوڑا نہت ہوخایا تھا بیحرز ڈے تھر اتھیں‬
‫یارنی دے کر سب سنٹ ہوخایا تھا ۔"‬
‫“لیکن ہمارے مڈل کالس سکول میں بیحرز ڈے پر ایک کارڈ ہویا ہے وابٹ نورڈ پر‬
‫پڑا سا ہیتی بیحرز ڈے لکھا ہویا ہے کیپین سے مٹم کے لتے یکوڑے سموسے ڈریکس‬
‫س‬
‫اور کجھ جرید کو یارنی دی خانی ہے اور ہماری بیحریں جود کو کوبیں الزبٹھ ھتے لگ‬
‫ج‬‫م‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 393 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫خانی ہیں اور تھر بنتر زر سکون سے ئکل خانے ہیں ! ا ستے ایک آیکھ دیا کر کہا نو تھر‬
‫ہیس دیا " تم ئفل تھی کرنی ہو اب یک کیتی دفعہ محنت سے یاس ہونی ہوں ! اسکی‬
‫یات پر وہ سوچ میں پڑ گتی اور ائگل ٹوں میں کجھ گیتےلگی " ایک دفعہ پرشری میں !"‬
‫ک‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬
‫گ‬ ‫ل‬ ‫ف‬
‫ہاہاہا ا ف ب نٹ د ھتے گ گیا " ب نٹ پر ہاتھ رکھ کر ا ستے ہرا سابس لیا‬
‫“لیک اس یار نوری محنت سے یاس ہویا ہے !" ا ستے چترت سے اسے دیکھا " اس‬
‫یار ک ٹوں ؟"‬
‫“ک ٹویکہ اگر مترے متڑک میں ا جھے تمتر آنے نو سفیان جی ! ایکدم زیان داب ٹوں یلے‬
‫دیا لی ہادی کی مسکراہٹ غابب ہوگتی تھی " سفیان جی کیا ؟"‬
‫“سفیان نہیں امی ۔۔۔امی جی مجھے ایک اجھا سا تحفہ دیں گی"‬
‫“نو تمہیں کیا خا ہتے مجھے بیاؤں میں لیکر د بیا ہوں !"‬
‫“نہیں آپ مجھے ک ٹوں لیکر دیں گے اور و بسے تھی وہ آپ نہیں دے سکتے وہ بس‬
‫امی ہی دے سکتی ہیں سفیان جی کے لتے ہاں کرکے !" آجری جملہ اسمے دل‬
‫ت‬ ‫ُ‬
‫سوخا تھا مگر ساید دو دل جڑنے کے ساتھ کونی دل نو بتے ھی واال تھا ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 394 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔️⚙️️⚙️️⚙️ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫" سفیان تم آج کے دن تھی یہ آنے !" سفیان میڈئکل یاکس سے اسکی دوابیاں‬
‫دیکھ رہا تھا حیدر نے اسکے کیدھے پر ہاتھ رکھا جس سے اسے مخسوس ہوا اسکا جشم‬
‫اتھی تھی گرم ہے " ا بسے کیسے نہیں آیا حیدر تھانی بیہ نہیں کل رویا آنی نے آیکو‬
‫کیسے سیٹھاال ہوگا اور و بسے تھی پرسوں نو آپ امریکہ خلیں خابیں گے تھر میں نہاں‬
‫ک ٹوں آؤں گا ک ٹویکہ وابسی پر نو آپ ابساہلل خلتے لگے تھر متری صرورت ک ٹوں رہے گی‬
‫آیکو ! آجر میں اسکی آواز تھرا سی گتی حیدر کا دل تھی اداس ہوگیا تھا ا ستے پڑپ کر‬
‫اسے گلے لگایا " میں خلو یا یہ مگر تم سے رسیہ کٹھی حٹم نہیں ہوگا تم مترے تھانی‬
‫ہو جھونے یلکل بشمان جیسے تم مجھ ملتے آیا کریا اور میں تھی تم سے ملتے آؤ گا کاش‬
‫تمہارے اور مترے بیچ کونی ابسا رسیہ ین خانے کہ ہم ملتے رہیں !" اسکی یات پر‬
‫سفیان کے ہوب ٹوں پر ایک دلکش مسکراہٹ آگتی تھی " ین خانے گا ابساہلل !"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 395 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫رویا کمرے میں آنی نو گلے لگے مسکرا رہے تھے " چتربت ہے ! سفیان کی خابب‬
‫دودھ کا گالس پڑھانے ہونے ا ستے نوجھا نو ایک دوشرے کو دیکھ کر ہیس دیا " کجھ‬
‫نہیں بس ا بسے ہی آپ بیابیں صیح سے کہاں غابب تھیں ۔"‬
‫م‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫م‬‫ک‬‫ت م‬
‫“وہ کجھ صروری کام ھے وہ ل کررہی ھی حیدر آ کی ب ک گ کردی ہے یں نے‬
‫کونی چتز جو آپ رکھوایا خا ہتے ہیں !"‬
‫“بس ا بتے آپ کو مت تھول خا بتے گا یافی چتر ہے !" سفیان صوفے پر بیٹھا دودھ‬
‫کے گھوبٹ تھر رہا تھا چب دروازے پر ئظر پڑی ہادی مسکرا کر حیدر اور رویا کو دیکھ‬
‫رہا تھا جو ابتی یانوں میں لگے تھے " تھاتھی !" رویا نے چترت سے اسے دیکھا " شر‬
‫پراپز !" وہ سا متے سے ہیا نو تح ٹو اور ز بیا اسکے بیجھے کھڑے رویا نو اجھل ہی پڑی تھی‬
‫" آیا !" ہوش میں بب آنی چب وہ دونوں اس سے لنٹ گتے سفیان کا گالس‬
‫ہاتھوں سے جھو بتے ہی واال تھا ز بیا نورے جوین کے ساتھ گییدا تھول بتی گھوم رہی‬
‫تھی اور تھر ہادی کو دیکھا جسکی ئظریں صرف ز بیا پر ہی ِیکی تھیں " تم دونوں نہاں‬
‫کیسے اور ہادی کے ساتھ ؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 396 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“تھاتھی اس دن چب ہم گاؤں گھو متے گتے تھے ز بیا ہمیں بب ملی تھی سفیان‬
‫نے مجھے بیایا تھاکہ یہ آیکی نہن آج مں تھر ان دونوں سے مال نو مجھے بیہ خال یہ لوگ‬
‫کٹھی جویلی آنے ہی نہیں اسلتے سوخا آیکو شرپراپز دے دوں کیسا لگا مترا شرپراپز!!"‬
‫“نہت اجھا !" رویا نے تح ٹو کے یال ئگاڑنے ہونے جواب دیا ز بیا حیدر سے مل کر‬
‫ً‬
‫جیسے ہی سیدھی ہونی ئظر سفیان پر پڑی جو کڑی ئظروں سے اسے دیکھ رہا تھا فورا‬
‫دو بیہ شر پر آگیا تھا مگر اسکے یاپرات میں زرا تھی فرق نہیں آیا تھا اسلتے وہ میہ بیا‬
‫کر بیڈ کے کیارے پر بیٹھ گتی " حیدر تھانی آپ کیسے ہیں ؟"‬
‫“میں تھیک ہو تحے آپ کیسے ہو سیڈی کیسی خارہی ہے !"‬
‫“پڑھانی ہانے کیا نوجھ لیا ہے اس سے نو نو جھے قالن ڈرامے میں ہترو کے ساتھ‬
‫کیا مترب واال ڈرامہ کہاں نہیخا قالنے گانے کے کیا نول تھے پرھانی سے نو ہماری‬
‫ز بیا کو کونی ئعلق نہیں " تح ٹو کے جواب پر ز بیا نے کھا خانے والی ئظروں سے اسے‬
‫دیکھا یافی سب شر جھکانے ہیس رہے تھے رویا ا یکے خانے کا اب نظام کرنے گتی‬
‫تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 397 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“ابسی یات نہیں ہے حیدر تھانی میں پڑھتی ہوں آیکو بیہ ہے اس یار کے بیسٹ‬
‫سیشن مترے تخاسی ق نصد تمتر آنے ہیں اور یاب ٹو فزکس کٹمستری میں تھی ا جھے تمتر‬
‫ُ‬
‫لتے ہیں میں نے ! وہ ابیا یلید نول رہی تھی کہ جس کے کانوں کو ُسیا خا ہتے وہ سن‬
‫لتے وریہ وہ نو اتخان بیا دودھ کے گھوبٹ تھر رہا تھا‬
‫" آہسیہ تمہارے یاس ہی بیٹھے ہیں جو تھے مخلے میں نہیں تمہیں نو مسخدوں میں‬
‫اغالن کریا خا ہتے سییکر اور مابیک کسی کی صرورت نہیں تمہیں نو !" حیدر نے‬
‫مصٹوعی غصے سے تح ٹو کو دیکھا جو ز بیا کو جیتے نہیں دے رہا تھا اخایک اسکی ئظر‬
‫سابیڈ بییل کے فرتم پر گتی چہاں غاشر ضاچب حیدر اور بشمان کی ئصوپر تھے تح ٹو کی‬
‫ہ‬ ‫س‬ ‫گ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫آ یں م ہو تی حیدر نے ا کے شر پر ہاتھ رکھا " وہ مترا اجھا دوست تھا م ایکساتھ‬
‫سکول خانے تھے پڑ ھتے تھے کھیلتے ا ستے مجھے کتی دفعہ م نع کیا کہ میں سگربٹ یہ‬
‫ب ٹو اور جس دن میں شراب کا ایک گھوبٹ لگایا تھا اس دن ا ستے مجھے ت ھتڑ مارا تھا‬
‫مجھے غصے آیا مگر ا ستے نو مترے تھلے کے لتے مارا تھا اسکے ئعد ہم میں جھگڑے‬
‫ہونے لگے اور اس دن غلطی سے وہ ‪ "..........‬حیدر کے گلے لگ کر وہ تھوڑ تھوٹ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 398 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ھ‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫کر رونے لگا تھا بشمان کو یاد کرکے وہاں سب کی آ یں اسکیار ہو تی یں رویا‬
‫خانے لیکر آنی نو بیجھے ہی چچی تھی آگتی " یہ لڑکا کیا کر رہا ہے اس گھر میں !" ان‬
‫سب نے پربسانی سے چچی خان کو دیکھا تح ٹو رویا سے حیک گیا تھا تھوتھو کو تھی‬
‫خاص اجھا نہیں لگا تھا ا یکے تھانی کے بیتے کا قا یل ہے " ممانی وہ میں الیا تھا‬
‫ک‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫ج‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫ب‬
‫اتھیں نہاں !" ز بیا تھی ڈر کر رویا کے ھے ھپ تی ھی " ٹوں ہادی وجہ ؟"‬
‫تھوتھو نے گھور کر ہادی کو دیکھا " امی وہ رویا تھاتھی کے تھانی نہن ہیں نو میں‬
‫نے سوخا ۔۔۔۔۔‬
‫“یہ قا یل ہے مترے بیتے کا ہادی اسکی وجہ متری کوکھ خالی ہونی ہے اسکی وجہ‬
‫سے ہمیں اس لڑکی کو پرداست کریا پڑ رہا ہے ! رویا نے ضدمے سے چچی خان کو‬
‫ت‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫دیکھا حیدر جود ساک رہ گیا تھا رویا کی آ یں آبسوں سے ھر تی یں سفیان کا دل‬
‫ھ‬ ‫گ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬
‫ُ‬
‫رونی ز بیا کو دیکھ کر نے جین ہوگیا تھا حیدر نے غصے سے مٹھی بید کی‬
‫ب ُ‬
‫“ئکالو اسے یاہر اتھی کے اتھی ! وہ تح ٹو کی خابب پڑھی نو وہ مزید رویا کے یجھے ج ھپ‬
‫گیا " بس چچی !" حیدر کی آواز پر سب نے اسکی خابب دیکھا جو غصے سے ان سب‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 399 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫کو دیکھ رہا تھا " بس اب اور کجھ نہیں اور رویابشہ کے یارے میں نو یلکل نہیں اور‬
‫کوبسا قا یل اگر تھول رہی ہیں نو میں آیکو یاد دال دوں آپ اس قیل کے لتے تح ٹو‬
‫ُ‬
‫ض‬
‫کومعاف کرخکی ہے ہیں اور لح کی بسانی ہے جشکا ق نصلہ آئکا تھا چچی میں خابیا ہوں‬
‫چخا نے آیکی وجہ سے وہ ق نصلہ کیا تھا رویا متری ب ٹوی ہے وہ اور یہ لوگ اس وقت‬
‫مترے کمرے ہیں نو یلتز چچی خلی خابیں نہاں سے میں ہاتھ جوڑیا ہوں میں آ یکے‬
‫ُ‬
‫ساتھ کونی یدتمتزی نہیں کریا خاہیا " رویا نے پڑپ کر اسکے جڑے ہاتھوں کو د کھا‬
‫ی‬
‫چچی خان حید لمحے غصے سے گھور کر خلی گتی ۔ ”سفیان ! ز بیا اور تح ٹو کو اتھی ا یکے‬
‫گھر جھوڑ کر آؤ ! ابیات میں شر ہال کر یاہر ئکال نو ز بیا اور تح ٹو رونے بیجھے ہی ئکل گتے‬
‫ہادی نے پڑپ کر ز بیا کو دیکھ جو اسے دیکھ تھی نہیں رہی تھی ۔‬
‫“سوری حیدر تھانی مجھے نہیں بیا تھا ممانی کا ِرد غمل ابیا سدید ہوگا سوری تھاتھی !"‬
‫“ہادی کجھ ق نصلے پڑوں کی اخازت کے ساتھ کریا تھی سیکھو بب ساید یہ غلظیاں‬
‫ن‬ ‫ج‬‫م‬ ‫ہ س‬
‫ہ‬ ‫م‬ ‫ہ‬
‫یہ ہوں چچی نے بییا کھویا ہے م ھتے یں کہ وہ ایک خادیہ تھا گر ایک ماں یں‬
‫سمجھ یارہی تم نے غلطی کی ہے خاؤ نہاں سے !"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 400 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“سوری حیدر تھانی !"‬
‫“تمہاری وجہ سے رویا رونی ہے ہادی خلے خاؤ !" وہ شر جھکانے چپ خاپ خال گیا‬
‫رویا اتھی تھی خاموش کھڑی تھی حیدر نے اسکا ہاتھ یکڑ کر بیڈ پر بیٹھایا بب تھی ا ستے‬
‫اسے نہیں دیکھا " چچی کی یات کے لتے میں آپ سے معافی مایگیا ہوں اتم سوری!‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫ا ستے تم آیکھوں سے مسکرا کر حیدر کو د کھا " مجھے پرا ہیں لگا ا کی کا م نہت پڑا‬
‫غ‬ ‫ی‬ ‫ن‬ ‫ی‬
‫ہے کونی اسکا مداوا نہیں کرسکیا اسلتے کونی یات نہیں مجھے بس تحیاور کے لتے‬
‫پربسانی ہورہی ہے وہ سہم یہ خانے اسلتے ڈر لگ رہا ہے میں اسلتے نہت کم خانی‬
‫ہوں اتھیں نہاں نہیں یالنی ا یکے ذہن کحے ہیں کونی یات بیٹھ گتی نو بسلوں میں‬
‫می نفل ہوخانی گی یالوجہ کی کھیک حٹم لے لی گی خاہتی ہوں امن رہے اسلتے !"‬
‫ا ستے پرمی سے اسکا ہاتھ دیایا " میں تھی !"‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫سفیان یابیک پر ان دونوں کو گھر جھوڑنے آیا تھا تح ٹو نو ڈرا سا نہلے ہی ایدر تھاگ گیا‬
‫گلی میں کونی نہیں تھا ز بیا خانے لگی نو ا ستے ہاتھ یکڑ کر ابتی خابب کھییخا اور کڑے‬
‫ب ٹوروں سے اسے دیکھا " ہادی کے ساتھ کیا کررہی تھی !" اسکی ئظروں میں موجود‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 401 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫غصے کو دیکھ وہ ڈر گتی تھی " وہ جود ہی آیا تھا ا ستے دوست بیا یا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ابتی‬
‫ت‬ ‫م‬ ‫ُ‬
‫یات سیتے ہی کالنی پر گرقت صٹوط ہوگتی ھی " وہ اجھا ہے ا ستے کہا کہ وہ رویا آنی‬
‫سے مالنے کا کہا تھا متری نہن قید ہے وہاں اسلتے دل کررہا تھا ۔"‬
‫“نہلی یات نو وہ اجھا ہے یا نہیں اس یات سے فرق نہیں پڑیا فرق اس یات سے‬
‫پڑیا ہے کہ وہ اتخان ہے اور دوشری یات رویا آنی وہاں قید نہیں ہے وہ حیدر تھانی‬
‫کو جھوڑ کر کسی سے ملتے نہیں خانی وریہ اتھیں کسی نے نہیں روک رکھا آ بییدہ کے‬
‫ئعد تم مجھے نوں یالوجہ یاہر گھومتی ئظر آنی اور خاص طور پر یہ سج سٹور کر نو مجھ سے‬
‫ُ‬
‫پرا کونی نہیں ہوگا اور بس یہ دو سال اب نظار کرلو تھر تمہیں مترے یاس ہی آیا ہے‬
‫!" اسکا غصہ دیکھ کر وہ میہ بسورنے لگی تھی ہاتھ جھڑا کر ایدر تھاگ گتی سفیان‬
‫نے جود پر کتڑول کرنے گہرا سابس لیا " کیسے سمجھاؤ تمہیں میں کییا ڈریا ہوں میں‬
‫تمہارے یارے میں معصوم ہو تم !"‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔️⚙️⚙️⚙۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 402 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ہادی راکیگ چنتر پر شر ئکانے ج ھت کو گھور رہا تھا آج جو کجھ تھی ہوا تھا اسے اس‬
‫س‬ ‫ت‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫یلک ت ُ‬
‫چتز کی ل ھی امید یں ھی وہ نو بس ز بیا کو جوش کریا خاہیا تھا ا کے چہرے پر‬
‫وہ میحکل مسکراہٹ دیکھیا خاہیا تھا جسے دیکھ کر اسے سکون نہیں ملیا تھا مگر‬
‫شرمے سے تھری آیکھوں میں آنے آبسو یاقای ِل پرداست تھے اوپر سے اسکا سفیان‬
‫کے ساتھ خایا اور تھی مخال تھا " میں نہیں خابیا یہ محنت ہے یا نہیں پر مجھے اجھا‬
‫لگیا ہے اس سے ملیا اسے دیکھیا اسکی مسکراہٹ اجھی لگتی ہے اسکے آبسوں ئکل نف‬
‫ی‬ ‫ل‬ ‫ب‬ ‫ی‬ ‫ٹ‬ ‫ق‬
‫د بتے ہیں اسکی معصوم نت ہر چتز سے تی ہے ! اخا ک ح نب ٹو تے پر ا ک کاال‬
‫م‬
‫دھاگہ پرآمد ہوا جو ک ٹوبیں کی میڈپر سے اپرنے پتر سے کھل کر بیحے ِگر گیا تھا نو‬
‫ا ستے ح نب میں رکھ لیا مٹھی بید کرکے ہاتھ دل پر رکھ لیا ۔۔۔‬
‫متری متزلوں کا بیہ کیا ہو ۔۔۔۔۔‬
‫ہمیں نو را ستے کی رکاونوں سے عسق ہے ۔۔۔۔۔‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ️⚙️⚙️⚙️⚙‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 403 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫دونہر والے وا فعے کے ئعد ایک گہری خاموسی جھا گتی تھی ئظاہر وہ جود کو یارمل دکھا‬
‫رہی تھی مگر ایدر سے وہ اتھی تھی دونوں تچوں کے لتے پربسان تھیں صوفے پر لیتی‬
‫وہ یاخانے کن کن حیالوں کو ذہن سے جھیکتے میں یاکام ہورہی تھی " رویا !"‬
‫“جی حیدر !" چہرے پر مصٹوعی مسکراہٹ سخانے وہ اسکی خابب آنی ا ستے بیٹھتے‬
‫کے اسارہ کیا " آپ اتھی تھی پربسان ہیں ؟"‬
‫“نہیں حیدر میں تھیک ہوں !‬
‫ک‬ ‫ُ‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬
‫ھ‬ ‫ب‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫ت‬ ‫ہ‬‫ن‬
‫“تھیک ہونی نو یہ ھی یں ھو تی کی متری یا گوں کے یحے جو کستز ر تی ہے وہ‬
‫ئکا لتے تھی ہیں !"‬
‫“او سوری میں اتھی ئکال د بتی ہوں ! وہ اتھتے لگی نو ا ستے تھر روک دیا " دیکھا آپ‬
‫ُ‬
‫ابتی پربسان ہیں کہ آیکو یہ یاد ہی نہیں کے آپ کٹھی کستز رکھتی ہی نہیں تھیں نو‬
‫ئکالیں گی کیسے سچ سچ بیابیں کیا ہوا ہے کوبسی یات ابتی پربسان کر رہی ہے آیکو‬
‫؟"‬
‫“آپ سچ کہہ رہے ہیں میں نہت پربسان ہوں !"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 404 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“میں نے آج ہی نو سمجھایا تھا کہ ۔۔۔۔۔۔۔"‬
‫“تح ٹو کے لتے نہیں سکنیہ کے لتے ‪ ....‬حیدر نے چترت سے اسے دیکھا " سکنیہ‬
‫کے لتے سکنیہ کو کیا ہوا"‬
‫“سکنیہ کے لتے رسیہ آیا ہے اور ۔۔۔۔۔۔اور وہ لڑکا کونی اور نہیں ائکا دوست ذبسان‬
‫ہے !"‬
‫“واٹ ! اسکے میہ سے دنی سی حیخ ئکلی " جی آج سام کو ہی بیہ خال ہے مجھے جود‬
‫سدید چترت ہو رہی ہے یلکے سب ہی چتران ہیں ‪".‬‬
‫“اور سکنیہ نے کیا جواب دیا‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫وہ تجھلے آدھے گھیتے سے فون میں موجود ذبسان کی ئصوپر کو گھور رہی تھی آج سام‬
‫ھ‬ ‫ت‬
‫کو چب ماموں کا فون آیا نو اتھوں نے ر ستے کے یارے میں بیایا ئصوپر چب چی‬
‫ی‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫گتی نو دیکھتے ہی سب کے طوطے اڑ گتے ھے اور سب سے پرا خال نو کنیہ کا تھا‬
‫س‬ ‫ت‬
‫جو ابسان اسے ایک آیکھ نہیں تھایا تھا ا ستے اسکے لتے رسیہ تھیج دیا یارہا نو جھے خانے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 405 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫پر ایک ہی جواب آیا کہ لڑکے نے لڑکی کی ئصوپر دیکھتے کے ئعد ہی ہاں کی ہے‬
‫یات کجھ تھی سمجھ میں نہیں آرہی تھی کہ اخایک فون کے سور نے خاموسی نوڑ‬
‫دی عتر سیاسا تمتر سکرین پر خگمگا رہا تھا ۔" ہہ۔۔۔ہیلو !"‬
‫“مت گھورو مجھے ا بسے ئظر لگانی ہے ؟ ا ستے چترت سے فون کی سکرین کو دیکھا "‬
‫کون"‬
‫س‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫“وہی جسکی ئصوپر کھولے ھی ہو! ھے آنی یں ا کے جودہ ق روسن ہو تے ھے‬
‫ت‬ ‫گ‬ ‫ٹ‬ ‫ط‬ ‫س‬ ‫ہ‬ ‫ج‬‫م‬
‫" تمہارے یاس مترا تمتر کہاں سے آیا ؟"‬
‫ُ‬
‫“تھتی رسیہ تھیخا ہے اور میں میحر ہوں تمہارا تمتر خاضل کریا کونی م ل کام ہیں‬
‫ن‬ ‫ک‬‫ش‬

‫و بسے کیسی لگی متری ئصوپر نورے اتھابیس منٹ لگے مجھے گیلری کھ نگال کر یہ‬
‫ئصوپر ئکا لتے میں !"‬
‫ی‬ ‫ل‬ ‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫“د یں آگر نو یہ ائکا کونی مذاق ہے نو ابنہانی ھییا مذاق ہے کن اگر سچ ہے نو یہ‬
‫کیا جرکت ہے ؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 406 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“مذاق کریا متری غادت نہیں اور یہ ہی دھمکی د بیا میں سیدھا کرکے دیکھایا ہوں جو‬
‫میں کر حکا ہوں آیکو کجھ تھی کہتے سے نہلے محرم بیانے کا ق نصلہ کیا ہے میں نے‬
‫یہ مذاق لگیا ہے ایکو"‬
‫ت‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫لک‬‫ی‬ ‫ہ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫ی‬
‫“د یں م دونوں ا ک دوشرے کو ل بسید یں کرنے نو ھر اس ر ستے کی‬
‫وجہ ؟؟؟؟‪٫‬‬
‫ی‬
‫“آپ نہیں کرنی میں نو کریا ہوں ا کچولی اس دن جس دن حیدر کو سب بیہ ال تھا‬
‫خ‬
‫اس دن مجھے آیکی خالت پر نے خد پرس آیا تھا خاص طور پر چب ا یکے پتر پر جوٹ‬
‫لگ گتی تھی آنی قیل بیڈ تھر آپ نو متری سوچ پر غالب آگتی مجھے آیکی جرکپیں یابیں‬
‫سب یاد آنے لگا تھر امی نے سادی کا کہہ دیا لڑک ٹوں کی ئصوپریں دکھانی شروع‬
‫ی‬
‫کردیں اور ان میں مجھے آپ تھی ئظر آگتی نہلے مجھے لگا مترا وہم ہے تھر خار یار آ یں‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫ملتے کے یاوجود تھی وہ آپ ہی تھیں نو میں نے آیکو سلیکٹ کرکے رسیہ تھیج دیا !"‬
‫سکنیہ چترت سے اسکی یابیں سن رہی نو جسکے چہرے پر میافقت کی ہیسی تھی مگر وہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 407 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫س ی‬
‫سکنیہ تھوڑی دیکھ سکتی تھی کافی دپر خاموسی پر ذبسان نے فون کی کرین د ھی‬
‫ک‬

‫کال نو نہیں کانی " آپ زیدہ ہیں یہ ؟"‬


‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ت‬
‫“مجھے نو کوما میں ہی یج دیا تھا آپ نے چتر یں اس ر ستے کے لتے ہاں یں کر‬
‫ہ‬ ‫م‬
‫رہی !‬
‫“لے وجہ ؟ اسکے ما تھے پر یل آ گتے تھے ۔‬
‫“وجہ جیسے معلوم نہیں آیکو میں حیدر کی سائفہ میگنتر ہوں اور آپ اسکے سب سے‬
‫ا جھے دوست آیکو شرم نہین انی"‬
‫“نہیں مجھے بس ابیا ئظر آیا کہ آپ ایک لڑکی ہیں اور میں ایک لڑکا مجھے آپ اجھی‬
‫لگی میں نے رسیہ تھیج دیا پرانی یابیں تھول کر اور ۔۔۔۔۔۔ذبسان نے کان سے‬
‫فون ہیا کر دیکھا نو حیدر کی کال تھی آرہی تھی " میں تھی کہوں یہ اتھی یک نہیخا‬
‫ک ٹوں نہیں !گر قلخال سوری یارا مجھے اسے ک ٹوبیس کریا ہے۔اگ ٹور کرکےتھر اس‬
‫سے مخاطب ہوگیا " ہاں نو میں کہہ رہا تھا پرانی یابیں تھول کر ایک بتی شروغات‬
‫ک‬‫ی‬
‫کرنے ہیں !" وہ جن لمحے نو فون کو د تی رہی " ھے سو حتے کے لتے وقت دیں !"‬
‫ج‬‫م‬ ‫ھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 408 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ی‬ ‫ب‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫ً‬
‫کال فورا ہی کاٹ دی تی ھی ۔ذبسان نے ھی فون سواتچ آف کردیا " ر لی سوری‬
‫حیدر پر اتھی نہیں یات کریں گے مگر اتھی موڈ نہیں تخث کا۔ “‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫“کیا ہوانہیں اتھایا " رویا کے سوال پر ا ستے فون بیڈ پر اجھال دیا "اس ئغترت کی‬
‫غادت ہے چب تخث کا موڈ یہ ہو نو فون اور کان دونوں بید کرلییا ہے چتر یافی‬
‫سب نے کیا جواب دیا ؟"‬
‫“آ بتی نو جوش ہیں غاشر ائکل تھوڑے ساک میں ہیں مگر آ بتی اتھیں میا ہی لیں‬
‫ُ‬
‫گے حیدر آیکو پرا نو نہیں لگا ! اسکے ہاتھ پر ہاتھ ر کھے ا ستے قکر میدی سے نوجھا جس پر‬
‫ُ‬
‫وہ اسے دیکھتے لگا " مترے دل میں سکنیہ کے لتے کجھ نہیں ہے نو مجھے پرا ک ٹوں‬
‫لگیا مجھے بس اس یات کی سمجھ نہیں آرہی کہ ذبسان نے ق نصلہ ک ٹوں لیا کہیں وہ‬
‫مترا یدلہ نو نہیں لییا خاہیا یا ساید اسے سچ میں سکنیہ بسید آگتی ہو یا تھر وہ کجھ اور‬
‫‪ "......‬ا ستے رویا کو دیکھا نو وہ دلکش مسکراہٹ سے اسے دیکھ رہی تھی " کیا ہوا ؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 409 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫س‬ ‫س‬ ‫ہ‬ ‫ل‬ ‫ت‬ ‫ج‬‫ل‬ ‫ُ لج ُ‬
‫س‬ ‫ک‬
‫“آپ ا ھے ا ھے ھی یتے بیارے گتے یں ! ا ستے م کرا کر شر ا کے یتے پر رکھا "‬
‫مجھے کٹھی سمجھ نہیں آنے گی مجھے آپ سے محنت کب ہونی بب چب میں آیکو جھوڑ‬
‫کر گتی تھی یا تھ چب میں ابتی غلطی کا کفارہ کرنے آنی تھی یا ساید بب چب آپ‬
‫متری یات نہیں یا لتے یا ساید بب چب آپ غصہ کرنے ہیں یا مسکرانے ہیں یا‬
‫ک نف ٹوز ہونے ہیں مجھے سچ میں سمجھ نہیں آنی کب ہونی مگر ہو گتی ! وہ ایکدم اس‬
‫ُ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫سے الگ ہونی حیدر سوالیہ ئگاہوں سے اسے د تے لگا ا تے اسکا ہاتھ ا تے دل کے‬
‫ب‬ ‫س‬ ‫ھ‬
‫گ‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫ک‬‫ی‬
‫مفام پر رکھا " د ھیں چب ھی آ کے فربب آنی ہوں کیسے یا ل سا ہوخایا ہے !" تھر‬
‫اسکے دل پر ہاتھ رکھا " مگر ائکا نہیں ہویا ک ٹوں آپ مجھ سے بیار نہیں کرنے ؟"‬
‫“یہ تھی یاگلوں کی طرح دھڑکیا لیکن بب نہیں چب تم فربب ہونی ہو تم چب تم‬
‫دور خانی ہوں چب تم یاراض ہونی ہو یاگل ہوخایا ہے لیکن چب تم فربب ہونی ہو‬
‫بٹھی نو سکون ملیا ہے اسے بب مپیسر نہیں ہویا نو اسلتے ابتی دھٹمی لے پر دھڑکیا‬
‫ک‬‫ی‬
‫ہے ۔" وہ حید لمحے نو اسے د تی رہی ھر گہری م کرا دی " اب نظار رہے گا !"‬
‫س‬ ‫ت‬ ‫ھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 410 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“کس یات کا ؟ حیدر نے سوالیہ ئگاہوں سے اسے دیکھا " چب آپ مجھ سے اظہار‬
‫کریں گے ابتی محنت کا !"‬
‫“لیکن آ یکے نو ہر غمل میں آیکی محنت ئظر آنی ہے ! ا ستے سیحیدگی سے ابیات میں‬
‫شر ہالیا " مگر تھر تھی کہیں کمی رہ خانی ہے !"حیدر نے چترت سے اسکا ہاتھ تھاما‬
‫" ابسا ک ٹوں لگا ؟"‬
‫“ک ٹویکہ آپ مجھ پر جق حیانے ہی نہیں الیخابیہ سا لہچہ ہویا ہے بب لگیا ہے ساہد‬
‫کمی ہے جو ابیا جق نہیں حیانے !" حیدر نے محنت سے اسکی گال پر ہاتھ رکھا‬
‫"حیاوں گا سارے جق حیاوں گا مگر سہی وقت آنے پر اتھی نہیں !" اسکی یات‬
‫پر وہ خاموسی سے شر جھکا گتی " خلدی آ خانے !"‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫سفیان صیح چب جویلی آیا نو ڈرابیگ روم میں بیٹھے تمام افراد کا ِ‬
‫موزو گفیگو سکنیہ اور‬
‫ذبسان کا رسیہ ہی تھا اسے چترت ہورہی تھی حیدر کو بیار کرکے وہ یاہر ہی لے آیا‬
‫تھا جسے دیکھ کر سکنیہ اوپر خلی گتی تھی آج اسے حیدر سے ڈر نہیں شرم اور شرمیدگی‬
‫دونوں ہورہی تھی ک ٹویکہ ا ستے ہاں کردی تھی " کیا ق نصلہ کیا چخا آپ نے ؟ حیدر‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 411 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫کے سوال پر غاشر ضاچب نے رویا کو دیکھا جو شر جھکا گتی "میں جود چتران ہوں‬
‫حیدر ذبسان اجھا لڑکا ہے اور اسکے نہاں ر ہتے ہونے مجھے ذرا نہیں لگا کہ وہ سکنیہ‬
‫میں دلخستی لییا ہے نوں اخایک رسیہ تھیحیا مجھے عح نب لگ رہا ہے میں سوچ رہا ہوں‬
‫ائکار کردوں ؟" حیدر نے چترت سے اتھیں دیکھا " ک ٹوں ائکار ک ٹوں ؟"‬
‫“حیدر ذبسان تمہارا دوست ہے اور سکنیہ تمہاری سائفہ میگنتر اجھا نہیں لگیا !" وہ‬
‫شرمیدہ ہو گتے تھے حیدر نے ا یکے گھیتے پر ہاتھ رکھا " ابسا مت سوجیں خاجو کہ مجھے‬
‫ہ‬‫ن‬ ‫س‬ ‫ل‬ ‫س‬ ‫م‬ ‫ل‬ ‫ُ‬
‫پرے گے گا مترے دل یں کنیہ کے تے کونی گلہ کونی کواہ کونی خذیہ یں‬
‫اور ذبسان مترا دوست ہے اسکا مظلب نہیں کہ وہ سکنیہ سے بسیدیدگی طاہر نہیں‬
‫کر سکیا ابتی جھونی سوچ نہیں ہے متری آپ سکنیہ سے نوجھ لیں اگر نو وہ ہاں‬
‫کردیں نو بشم اّٰللہ کریں !" غاشر ضاچب نے محنت سے اسکے شر پر ہاتھ " سایاش!‬
‫سفیان کافی دپر سے وہاں موجود تمام افراد کو دیکھ رہا تھا چہاں ہادی نہیں تھا " رویا‬
‫آنی ہادی کہاں ہے ؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 412 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“وہ کہہ رہا تھا مترا گھر دیکھیا خاہیا ہے ساید رحٹم چخا کے ساتھ گھر گیا ہے ؟ خلدی‬
‫خلدی میں بیانی وہ کجن میں خلی اور بیجھے سفیان وہیں کھڑا رہ گیا " گ ھر دیکھتے یا گ ھر‬
‫والے دیکھتے ؟ پتز پتز قدم اتھایا وہ جویلی سے یاہر ئکل گیا ۔‬
‫️⚙️⚙️⚙‬
‫ت ُ‬
‫ہادی کی گاڑی رویا کے گ ھر کے یاہر کھڑی تھی دروازہ ھی ال تھا آج انوار تھا ز بیا‬
‫کھ‬
‫گھر پر تھی غصے سے تھرا وہ دروازے سے ایدرا داخل ہوا نو سا متے کا م نظر ہی کجھ‬
‫اور تھا یلیک ڈپر سوٹ میں یایگ پر یایگ جمانے صوفے پر بیٹھا تھا ز بیا کی ماں ہادی‬
‫سے غلیک سلیک پڑھا رہن تھیں اور ز بیا ۔۔۔۔۔۔آسمانی ریگ کے کھلتے سوٹ میں‬
‫یالوں کو کھولے کانوں میں جھمکے ہاتھوں میں جوڑیاں پتروں میں یایل وہ سچی سٹوری‬
‫خانے کی پرے تھامے آگے پڑھ رہی تھی ۔ پرے رکھتے ہادی کی سلگتی ئظریں اسکا‬
‫خاپزہ لے رہی تھیں جسے دیکھ کر سفیان کے ین یدن میں آگے لگ گتی ایکدم خاکر‬
‫اسکا ہاتھ یکڑ کر سیدھا کیا " تمہیں میں نے م نع کیا تھا کہ نوں سج سٹور کر کسی کے‬
‫سا متے مت خایا نو یہ بتی نویلی دلہن کس جوسی میں بتی ہونی ہو !!!" ا ستے حیخ کر‬
‫ی‬ ‫ُ‬
‫کہا نو تمام لوگ ہادی سمنت ابتی خگہ سے اتھ گتے ھے سفیان کو نہاں د کھ کر ز بیا‬
‫ت‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 413 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ہکی یکی رہ گتی تھی " نوجھا ہے کجھ ؟؟" ا ستے دویارہ حیخا نو وہ کابپ گتی " وہ ۔۔۔وہ‬
‫سفیان جی ۔۔۔مم۔۔۔میں جود نہیں ہونی امی یہ کہا تھا میں نے م نع تھی کیا تھا‬
‫مگر اتھوں نے یہ ۔۔۔۔یہ سب نہیا دیا مم۔۔۔مجھے بیا تھا آیکو ۔۔۔بپ۔۔۔بیا خال نو‬
‫غصہ کریں گے ۔"‬
‫“او لڑکے تم ہونے کون متری بیتی سے یہ سوال کرنے والے اور ہاتھ جھوڑ اسکا‬
‫!" فرذایہ کی یات کو ئظر ایداز کتے وہ اتھی یک ز بیا کو ہی گھور رہا تھا چب ڈر سے‬
‫رونے لگی تھی ہادی نے آگے پڑھ کر سفیان کے ہاتھ کو کھییخا " ہاتھ جھوڑو ؟"مگر‬
‫دوشری خابب کونی اپر نہیں " سفیان تماسہ مت لگاؤ خاکر ابیا کام کرو !"‬
‫“مترے کیا کام ہیں کیا نہین یہ مجھے آپ سے خانے کی صرورت نہیں ہے اور‬
‫تم ۔۔۔تم خابتی ہو تمہیں ابیا سخا کر اسکے سا متے ک ٹوں یالیا خارہا ہے ؟" ا ستے ئفی‬
‫میں شر ہالیا " یہ تمہاری ماں تمہاری تمابش لگا رہی ہے اس سحص کے سا متے تمہاری‬
‫سادی کروانے خاہتی ہیں اس سے خابتی تھی ہو ! اسکی حیخ نورے گھر میں گوتج‬
‫گتی تھی جھیک کر اسکی کالنی جھوڑی مگر وہ نو اسکے الفاظ پر ساکن ہی ہوگئ تھی "‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 414 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ہاں نو اس میں کیا غلط ہے متری بیتی کا رسیہ ہورہا ہے نو تجھے کا ئکل نف ہے !"‬
‫ہادی نے چترت اور جوسی کے ملے خلے یاپرات سے فرذایہ بیگم کو دیکھا ئعتی وہ تھی‬
‫ُ‬
‫ز بیا کے لتے مجھے بسید کر خکی ہیں مگر ز بیا کو دیکھ کر اسکے ہوبٹ کڑ گتے ھے جو‬
‫ت‬ ‫س‬
‫م‬ ‫ح‬‫ت‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫ب‬ ‫ی‬‫ق‬
‫نے تی سے ا تی ماں کو د کھ رہی ھی ۔خاالت کو د ھتے ٹو نے رویا کو فون ال دیا‬‫ئ‬

‫" ہہ ۔ہیلو آیا وہ سفیان تھانی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔"‬


‫“کیا سفیان گھر یہ سب میں آنی ہو !" فون بید کرکے حیدر کو دیکھا نو غاشر ضاچب‬
‫اور وہ پربسانی سے اسے دیکھ رہے تھے " سفیان اور ہادی گھر پر ہیں اور ان دونوں‬
‫کا جھگڑا ہوگیا ہے ز بیا کی وجہ سے !"‬
‫“کیا !!!دونوں کے میہ سے نے ساچیہ ئکال " مجھے خایا ہوگا ! وہ یاہر خانے لگے نو‬
‫ت‬ ‫م‬ ‫ت ُ‬
‫غاشر ضاچب ھی اتھ گتے " یں ھی خلیا ہوں !"‬
‫“مجھے تھی خایا ہے ! ان دونوں نے ایکساتھ حیدر کی خابب دیکھا ۔‬
‫️⚙️⚙️⚙‬
‫دیکھو سفیان تمہاری پرایلم کیا ہے ک ٹوں آنے ہو مترے بیجھے اور ز بیا سے تمہارا کیا‬
‫ُ‬
‫ئعلق ہے ؟" ہادی نے دنے ہونے غصے سے اسکا رخ ابتی خابب کیا " محنت کریا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 415 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ی‬ ‫ُ‬
‫ہوں میں اس سے !" اسکے یازو پر موجود ہادی کا ہاتھ امتر گیا تھا ز بیا جود پر م آ ھو‬
‫ک‬ ‫ت‬
‫سے اسے دیکھتے لگی ا ستے نو کٹھی اظہار نہیں کیا تھا اور آج سب کے سا متے ۔‬
‫"سفیان !! حیدر کی یلید آواز پر ان سب نے پترونی دروازے کی خابب دیکھا چہاں‬
‫غاشر ضاچب رویا اور حیدر سب موجود تھے سفیان تھوڑا پربسان ہوگیا " حیدر تھانی !"‬
‫“یہ سب کیا ہورہا ہے سفیان ؟"‬
‫“حیدر تھانی وہ میں ۔۔۔! وہ شرمیدگی سے شر جھکا گیا ۔‬
‫“ا بتے نوکر کو سیٹھال کر رکھو حیدر دوشروں کے معا ملے میں یایگ نہت اڑایا ہے‬
‫لیکر خاو اسے ! حیدر نے چترت سے فرذایہ بیگم کو دیکھا "وہ نوکر نہیں ہے قٹملی ہے‬
‫ت‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫ب‬ ‫ئ ً‬
‫متری اور اگر نہاں وہ یہ سب کر رہا ہے نو قییا اس کے ھے کونی ھوس وجہ ہوگی‬
‫بیاؤ سفیان کیا وجہ ہے !" سفیان نے ایک ئظر ساکن ز بیا کو دیکھا اور تھر چتر ت‬
‫زدہ کھڑے ہادی کو " میں اور ز بیا ایک دوشرے کو بسید کرنے ہیں حید ماہ سے !‬
‫رویا نے چترت سے ز بیا کو دیکھا جو یلو سے آبسو نوتجھ رہی تھی ‪.‬اور حیدر سوالیہ ئگاہوں‬
‫سے ہادی کو جو گردن جھکا گیا ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 416 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“ہادی اور تم ؟؟؟؟"‬
‫“فشم سے نہیں خابیا تھا کہ سفیان اور ز بیا کے بیچ کیا ہے میں نہاں زبیا کو ہی‬
‫دیکھتے آیا تھا ک ٹویکہ مجھے تھی وہ بسید ہے اور نہلے دن سے بسید ہے چب اسے نہلی‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ک‬‫ُ ی‬
‫یار دیکھا تھا !" ز بیا اسے د تی رہ تی ھی رویا ز بیا کے سا متے کھڑی ھی جو اسے‬
‫گ‬ ‫ھ‬
‫دیکھ کر ڈر گتی تھی مگر اسکا ِرد غمل سدید نہیں تھا ا ستے ہاتھوں میں تھر کر اسکا چہرا‬
‫اوپر اتھایا " سفیان کہہ رہا ہے تم اور وہ ایک دوشرے کو بسید کرنے ہو کیا یہ سچ‬
‫ی‬
‫ہے ؟" اسکے سوال پر آبسوں سے لترپز آیکھوں سے اسے د تی رہی " نولو ! ز بیا نے‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫ایک ڈری سی ئظر سے ابتی ماں کو دیکھا جسکے بٹھتے غصے سے تھول رہے تھے ۔"‬
‫مجھے دیکھو امی ہمارے ہونے تمہیں کجھ نہیں کہہ سکتی وہ ہم سے نہت بیار کرنی‬
‫ہیں تم۔مجھے بیاؤ تم کسے بسید کرنی ہو ہادی کو یا سفیان کو ! ان دونوں نے سوالیہ‬
‫ئگاہوں سے ز بیا کو دیکھا ہر ئظر ہی اسکے جواب کی می نظر تھی ہادی کے ساتھ گزارا‬
‫ہر لمچہ دوستی کا ب ٹوت تھا لیکن سفیان نے اسکی خان تخانی تھی اسکے لتے یکوڑے‬
‫بیانے تھے میلے میں اسے ریگ لیا تھا تھر ہر یار ملتے پر وہ اسے کجھ یہ کجھ الکر د بیا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 417 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ا ستے کٹھی اس سے محنت تھری یابیں نہیں کی تھیں کٹھی گہری ئظروں سے اسکا‬
‫خاپزہ نہیں لیا تھا کٹھی اسے جھونے کی کوشش نہیں کی تھی اور چب ا ستے اظہار‬
‫کیا تھا بب تھی ا ستے ڈابٹ کر اسے پڑ ھتے کا کہا تھا ہاں کٹھی کٹھی جق تھی حیایا‬
‫تھا مگر وہ نو بییا تھا یہ ا ستے جوایدہ ئظروں سے رویا کو دیکھا ‪ "،‬مم۔۔۔میں سفیان کو‬
‫بسید کرنی ہوں آیا میں اسی سے سادی کریا خاہتی ہوں ! سفیان کے چہرے پر سو‬
‫ک‬‫ئ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫واٹ کا یلب خگ گیا مگر ہادی نے کرب سے آ یں بید کر یں ا ک آبسوں ل‬
‫ی‬ ‫ل‬ ‫ھ‬
‫کر زمین نوس ہوگیا پتز قدم اتھایا وہ یاہر خانے لگا نو حیدر کے ہاتھ یکڑ کر روک لیا "‬
‫ہادی !"‬
‫س‬
‫“کونی یات نہیں حیدر تھانی ہویا ہے زیدگی میں سب کجھ تھوڑی ملیا ہے ھو یہ‬
‫ج‬‫م‬
‫ایک ہقیہ متری زیدگی کا سب سے جوئصورت دور تھا اور میں سیحیدہ تھی نو نہیں تھا‬
‫زیدگی کو لیکر اب ہوگیا اسے سمجھیا لگا ہوں میں سیٹھل خاؤ گا مگر اگر یہ دونوں الگ‬
‫ہو گتے نو ساید یہ سیٹھل یابیں کل ایکساتھ ابتی ابتی متزلوں کے لتے ئکلے گے اور یایا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 418 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫تھی نو ا بتے وقت سے کہہ رہے ہیں پزبس جواین کرو اب سے آفس خایا کروں گا‬
‫من لگا رہے گا ! پرمی سے ہاتھ ہیا کر وہ یاہر خال گیا ۔‬
‫“یکواس بید کرو ز بیا ابتی تم ابتی پڑی نہیں ہونی کہ ا بتے ق نصلے جود لے سکو ؟"‬
‫ج‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫ب‬
‫فرزایہ بیگم غصے سے اسکی خابب پڑھی نو وہ رویا کے ھے ھپ تی ۔" امی کیا ہوگیا‬
‫گ‬
‫ہے ؟"‬
‫“آ بتی یلتز اسے کجھ مت کہیں !‬
‫“تم ابیا میہ بید رکھو سمجھ آنی ہے ۔۔ہے ہی کیا تمہارے یاس متری بیتی کو د بتی‬
‫کے لتے حید ہزاروں کی نوکری کرکے تم متری بیتی کو جوش نہیں رکھ سکتے ‪ ".‬سفیان‬
‫نے شرمیدگی سے شر جھکایا اور ایک قدم بیجھے ہوگیا ز بیا نے چترت سے ابتی ماں کو‬
‫دیکھا تھر سفیان کی جھکی گردن کو دل میں بیس سی اتھی اسے ا بسے دیکھ کر آبسو‬
‫نوتحتی وہ اسکے فربب گتی " امی کہہ رہی ہے تم حید ہزاروں کی نوکری کرکے مجھے‬
‫جوش نہیں رکھ سکتے یہ سچ ہے !" ا ستے یادم سی ئظر اتھا کر اسےدیکھا اور ابیات میں‬
‫شر ہال دیا " میں ساہد تمہارا ہر سوق نورا یہ کر یاؤ وہ سہی کہہ رہی ہے میں تھی انویں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 419 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫محنت لیکر میہ اتھا کر آگیا نہاں نو محنت سے نہلے ح نب دیکھتے ہیں !" ز بیا کو دل‬
‫ُ‬ ‫ک‬
‫اور ُدکھ گیا تھا یازو سے یچ کر اسکا رخ ا تی خابب کیا " ین وقت کی رونی ھی‬
‫ت‬ ‫ب‬ ‫ب‬ ‫ی‬‫ھ‬

‫نہیں کھال سکتے سال میں ایک دو یار کتڑے نہیں لیکر دے سکتے مہیگی گاڑی یہ‬
‫سہی ساب نکل تھی نہیں لے سکتے شر ج ھت نہیں دے سکتے نولو کیا ابیا تھی نہیں‬
‫کرسکتے !"‬
‫“یہ سب کرلوں گا مگر پڑی پڑی جواہسات نوری نہیں ہویگی !"‬
‫“متری سب پڑی جواہش یہ ہے کہ تم مجھے ساری زیدگی ا بسے ہی خاہو ڈاب ٹوں نہیں‬
‫مارو نہیں لڑو نہیں میں بیگدستی میں رہ لوں گی لیکن نے سکونی میں نہیں یہ جواہش‬
‫نوری نہیں کرسکتے !" سفیان نے محنت یاس ئظروں سے اسے دیکھا " ایک نہی نو‬
‫کریا آیا ہے !"‬
‫“نو بس یہ امی اور کیا خا ہتے ہر ماں یاپ کو ابتی اوالد کی جوسی خا ہتے میں تھوکی رہ‬
‫کر تھی جوش رہ لوں گی لیکن سفیان کے ساتھ ۔"پر اتھوں نے حفگی سے میہ‬
‫ت ھتر لیا " امی یلتز مان خابیں یہ میں وغدہ کرنی ہوں روز آپ سے ملتی آیا کروں گی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 420 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫آ یکے یاس رہ کر خایا کروں گی کجھ نہیں مائگا کروں گی رویا آنی کی طرح یلکل تھی‬
‫ملیا بید نہیں کروں گی آیکو تھولوں گی نہیں !" اسکی یات پر حیدر کے چترت سے‬
‫ت‬ ‫ی ُ‬
‫رویا کو دیکھا جو شرمیدگی سے شر جھکا گتی ۔ز بیا ا کی بست سے شر ئکانے رو رہی ھی‬
‫ئ ُ‬
‫اور وہ میہ تھالنے آگے کھڑی تھیں تھر کجھ دپر عد رخ موڑ کر اسے د کھا اور ھر‬
‫ت‬ ‫ی‬
‫سفیان کو " وہ پڑھ رہی ہے اتھی یارہویں کی ئعد آکر ئکاح لے لییا ! سفیان کو ہاتھ‬
‫میہ پر آگیا تھا سب کے چہروں پر جوسی در آنی تھی ز بیا نو ا یکے گلے سے جھول ہی‬
‫گتی تھی ۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫ہادی چب سے آیا تھا کمرے میں ہی بید تھا یہ کسی سے یات کررہا تھا یہ کجھ کھا رہا‬
‫تھا تھوتھو دروازہ ب نٹ ب نٹ خلی گتی تھیں ۔سکنیہ اور سہال بیگم بت جیتی سے غاشر‬
‫ضاچب کا اب نظار کر رہی تھی ا یکے آنے ہی مٹھانی کی یلنٹ ایکی خابب پڑھانی "‬
‫میارک ہو غاشر سکنیہ کی میگتی طے کردی ہے کل! غاشر ضاچب نے چترت سے‬
‫یلنٹ دور کیا " لیکن کب اور کیسے صیح یک نو ہم نے اتھیں کونی جواب نہیں دیا‬
‫تھا ۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 421 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“آیکی اور حیدر کی یابیں سن لی تھیں میں نے اور سکنیہ نے تھی نو ہاں کردی تھی‬
‫ائکا فون آیا نو میں نے ہاں کردی اور کل کا دن اسلتے رکھا کہ کل رات کی قالبٹ‬
‫سے رویا اور حیدر امریکہ خلے خابیں گے اس سے نہلے رسم دیکھ لیں ! ان دونوں کے‬
‫چہرے یلکل سیاٹ تھے جیسے اتھیں اس یات سے کونی خاص فرق نہیں پڑا تھا‬
‫چب رسیہ طے ہو ہی حکا تھا نو یہ سب نو ہویا اور و بسے تھی جس خگہ کو ہی جھوڑ دیا‬
‫اسکا یام کیا لییا ویل چنتر کے نہتے دھکییا وہ ا بتے کمرے کی خابب پڑھا نو رویا اسے‬
‫ت‬ ‫گ‬ ‫ی‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫ب‬
‫لتے کمرے میں آگتی ھے غاشر ضاچب بس ائکا میہ د کھ کر رہ تے ھے ۔‬
‫ابتی محصوص خگہ وہ کھڑکی کے یاس بیٹھا یاہر دیکھتے لگا تھا چہاں دونہر کی جمکتی دھوپ‬
‫ہر زرے کو جمکا رہی تھی اس دھوپ میں تھی اب وہ یاپتر کہاں تھا کہاں وہ‬
‫گرمابش تھی جو گرم ٹوں میں جھلسا د بتی تھی موسم ید لتے ہیں اور ہر چتز کی یاپتر یدل‬
‫خانی ہے جو دھوپ گرم ٹوں میں الجھن د بتی ہے وہی دھوپ شردنوں میں ساتھی سی‬
‫لگتی اسی طرح ابسان ہے مظلب چب یدلیا ہے نو اتھیں تھی دوست بیا لییا ہے‬
‫جن سے کٹھی دسمتی ہوا کرنی تھی کون کہہ سکیا تھا کہ جس سکنیہ اور ذبسان کی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 422 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫آبس میں بیتی نہیں تھی وہ نوں ایک ر ستے میں میسلک ہونے والے تھے لیکن حیدد‬
‫کو اس یات کی قکر نہیں تھی اضل پربسان نو وہ ز بیا کے الفاظ پر تھا رویا ک ٹوں ا بتے‬
‫گھر والوں سے ملتے نہیں خانی ! اسی سوچ کے ساتھ وہ یاہر کا م نظر دیکھ رہا تھا چب‬
‫س‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫ی‬‫ب‬ ‫ُ‬
‫کھ‬
‫دروازہ لتے کی آواز آنی سوپ ل پر ر ھتے کے ئعد وہ ا کے یاس اسے لگ رہا تھا‬
‫ساید وہ سکنیہ اور ذبسان کی میگتی کو لیکر پربسان ہے اسلتے اسکا موڈ ید لتے کے لتے‬
‫وہ گیگیانی اسے بیڈ کے فربب النی مگر اسکے یاپرات میں کونی کمی نہیں آنی اسکے‬
‫سا متے بیڈ پر بیٹھ سوپ اسکی خابب کیا جسے ا ستے یکڑ کر بییل پر رکھ دیا اسکے دونوں‬
‫ہاتھ ا بتے ہاتھ میں لتے " رویا آپ ابتی قٹملی سے ملتے ک ٹوں نہیں خانی وہ نہاں نہیں‬
‫آسکتے آپ نو خاسکتی ہیں میں نے کٹھی نہیں روکا یہ خاجو نے نو تھر ک ٹوں !" ا ستے‬
‫مسکرا کر اسے دیکھا " آیکی وجہ سے ؟"‬
‫“رویا متری وجہ سے کیا مجھے کیا ہوخانے گااپ خایا کریں یلتز آج ز بیا کی یات پر‬
‫مجھے شرمیدگی ہونی نہت ُدکھ ہوا ‪".‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 423 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“حیدر میں تھی خایا خاہتی ہو مگر اکیلے نہیں آ یکے ساتھ ایک یار آپ تھیک ہو خابیں‬
‫تھر خلیں گے یہ ایکساتھ مگر اکیلے نہیں مترا دل نہیں لگیا ! ا ستے نے بس سا میہ‬
‫بیا کر کہا ۔‬
‫ی‬ ‫س‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬
‫“تچی ہیں آپ جو اداس ہوخانی یں ! رویا نے پر اشرار م کراہٹ سے اسے د کھا "‬
‫ہ‬
‫نو تھیک ہے سہی کہہ رہے ہیں مجھے مترے میکے خایا خا ہتے رہیا خا ہتے نو تھیک ہے‬
‫آپ امریکہ خلے خابیں اور میں گھر یہ آپ نہاں ہو یگے یہ مترا دل کرے گا آپ سے‬
‫ملتے بیہ ہوگا یہ سات سمیدر یار ہیں نو میں کل امی کی طرف خلی خاؤں گی ! وہ اتھتے‬
‫ک‬
‫لگی نو حیدر نے ھییچ کر تھر بیڈ پر بیٹھا دیا " اتموسیل فول یہ بیابیں وغدہ کریں مجھ‬
‫سے وابس آنے کے ئعداپ ا بتے گھر کجھ دن ر ہتے خابیں گی ! رویا نے حید لمحے‬
‫چترت سے اسکے ہاتھ کو دیکھا تھر ہاتھ رکھ دیا " میں رویا حیدر رضا ا بتے سوہر حیدر رضا‬
‫سے وغدہ کرنی ہوں کہ میں وابس آکر کر ا بتے گھر خاؤں گی صرف ا بتے سوہر کے‬
‫ی‬ ‫غ‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫ب‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫ُ‬
‫ساتھ ! اور اسی کے ساتھ وہ اتھ کر تھاگ تی ھی ھے حیدر صے سے اسے د کھیا‬
‫رہا تھر ہیس دیا ۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 424 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫سارے گھر کو الب ٹوں اور تھولوں سے سخایا گیا تھا آج سکنیہ اور ذبسان کی میگتی تھی‬
‫اور آج رات کی قالبٹ سے حیدر اور رویا نے خلے خایا تھا ۔تمام افر ِاد خانی بیارنوں میں‬
‫لگے تھے سفیان تھ ٹورے کی طرح چہکیا کٹھی یازار خارہا تھا نو کٹھی یاق ٹوں سے کام‬
‫کروا رہا تھا غاشر ضاچب مہمانوں کی فہرست دیکھ رہے تھے کھانوں کی یگرانی ائکا زمہ‬
‫تھی سکنیہ کو یارلر والی نے آ بیتے کے سا متے بیٹھا رکھا تھا اور رویا سہال بیگم کے ساتھ‬
‫ک‬‫ی‬ ‫گ‬ ‫م‬ ‫ک‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬
‫دوشرے کاموں میں لگی تھی ایک حیدر تھا جو ھی رویا کو جن یں تھا تے د ھیا نو‬
‫ک‬ ‫ٹ‬ ‫ح‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬
‫ھی فیان کو یاہر خانے ھی ھول واال نوکری کر آیا نو ھی ر م خاخا جن سے‬ ‫س‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬

‫کونی سامان یاہر لیخانے وہ تچوں کی طرح معصومنت سے سب کو مصروف دیکھ رہا‬
‫تھا سے ابیا آپ سب سے ئکارہ لگ رہا تھا چب اخایک اسکی ویل چنتر کسی نے آگے‬
‫دھکیلی ا ستے گردن موڑ کر دیکھا نو رویا کا معصوم مسکرایا چہرا ئظر ایا جو اسے کمرے‬
‫میں لیخا رہی تھی " کیا ہوا ؟"‬
‫“ایک گھیتے میں وہ لوگ آرہے ہیں آیکو بیار نہیں ہویا کیا !" ا ستے میہ بسور کر‬
‫گردن جھکانی " مجھے نہیں بیار ہویا !" کمرے میں سفیان نہلے سے اسکے لتے کتڑے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 425 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫لتے کھڑا تھا کرتم کلر کا تھری بیس دیکھ کر ا ستے رویا کو دیکھا"مجھے نہیں بیار ہویا !‬
‫رویا نے سفیان کو یاہر خانے کا اسارہ کیا اور جود گھی ٹوں کے یل اسکے سا متے بیٹھ‬
‫گتی اسکا چہرا ہاتھوں میں تھاما " کیا ہوا ہے ؟"‬
‫“بیہ نہیں مجھے پرا نہیں لگ رہا کہ ذبسان اور سکنیہ کی میگتی ہورہی ہے تھر تھی‬
‫دل اداس سا ہے عح نب سا لگ رہا ہے مترا بیسٹ فربیڈ اور متری سائفہ میگنتر عح نب‬
‫نہیں ہے ۔"‬

‫“آیکو یہ سب عح نب لگے ک ٹویکہ یہ عح نب ہے مگر ایک یات یاد رکھیں آپ سکنیہ کو‬
‫جھوڑ خکے ہیں اسکے ئعد اسکی زیدگی میں کون آرہا ہے کون نہیں اس یات سے آیکو‬
‫غرض نہین ہونی خا ہتے اور دوشری یات ذبسان ایک غفلمید اور یاسغور لڑکا ہے وہ جو‬
‫کر رہا ہے سب کجھ ابتی مرضی سے کررہا ہے ک ٹوں کر رہا وہ خا بتے کی کوشش میں‬
‫ہم ابیا وقت ک ٹوں ضا ئع کریں اسکی زیدگی ہے اسکے ق نصلے ہیں اتھیں لیتے دیں یہ‬
‫یہ ہو کہ وہ دونوں سچ میں ایک دوشرے کو بسید کرنے ہوں اور ہماری وجہ سے وہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 426 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ادھورے رہ خابیں اور اگر آپ ا بسے رہیں گے نو سب کو نہی لگے گا کہ آیکو فرق پڑیا‬
‫ہے خاالیکہ آیکو فرق نہیں پڑیا نہیں پڑیا یہ ؟" ا ستے کھوحتی ئظروں سے اسکی آیکھوں‬
‫میں دیکھا چہاں افرار تھا ہاں مجھے فرق نہیں پڑیا ا ستے ئفی میں شر ہالیا " نو تھیک نے‬
‫ح‬‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ت‬
‫میں سفیان کو تی ہوں وہ آیکو بیار کردے گا یا تھر میں کردوں !"‬
‫خ‬ ‫ً‬
‫“نہیں !!! اسکے میہ سے فورا ائکار ال جس پر وہ یس کر یاہر لی تی ۔‬
‫گ‬ ‫ہ‬ ‫ک‬‫ئ‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫“ذبسان کیا مجھے ابیا نوجھتے کا جق ہے کہ تم نے یہ ق نصلہ ک ٹوں لیا؟ ذبسان اور‬
‫اسکی قٹملی آخکی تھی ذبسان جس وقت سے تحیا خاہیا تھا آجر وہ آگیا اور اس وقت میں‬
‫حیدر کے سا متے بیٹھا تھا ا ستے محنت اور سققت سے اسکے ہاتھ پر ہاتھ رکھا " بیاؤں گا‬
‫سہی وقت آنے دے بس ابیا یاد رکھوں متری دوستی مجھے ہر چتز سے غزپز ہے اگر‬
‫س‬ ‫ی‬ ‫ب‬
‫میں پترے لتے رویا سے قدم ھے لے کیا ہوں نو کنیہ کی طرف قدم پڑھانے کا‬
‫س‬ ‫ج‬
‫مقصد تھی پترے جق میں ہوگا ۔"حیدر کے ما تھے پر یل آ گتے تھے " کیا مظلب ہے‬
‫تمہارا کہیں تم مترا یدال لیتے کے لتے نو یہ سب نہیں کررہے ؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 427 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“ارے یار ابیا گھییا نہیں ہوں کہ یدال لوں ہاں جو مترے ساتھ یدتمتزیاں کی ہیں ائکا‬
‫جساب میں صرور لوں گا چتر اتھی میں تجھے کجھ نہیں بیا سکیا تم قلخال ا بتے غالج‬
‫پر نوجہ دوں رات کو اپتر نورٹ میں تھی خلوں گا اور ہاں وہاں خاکر مجھ سے را ئطے‬
‫میں رہیا تھول مت خایا ! اسے وہیں جھوڑ کر وہ اتھ گیا حید قدم خلتے کے ئعد یلٹ‬
‫کر اسے دیکھا کرتم کلر کا تھری بیس حیل سے بیانے گتے یال ئفاست سی بیانی‬
‫گتی داڑھی اور دن یہ دن اسکا تھریا جشم اسکے ہوب ٹوں پر پرسکون مسکراہٹ آگتی تھی‬
‫" تمہیں دیکھ کر کہا خاسکیا ہے حیدر تمہارا خا ہتے واال تمہیں کییا خاہیا ہے ! حیدر نے‬
‫ت‬ ‫ُ‬
‫چترت سے اسے دیکھا جسکی اب صرف خانی بست ئظر آرہی ھی ۔ڈرابیگ روم ہمانوں‬
‫م‬
‫کے سور و غل سے چہک رہا تھا ہادی قدرے نہتر تھا مگر سفیان اور وہ ایک دوشرے‬
‫سے سا متے اب یک نہیں آنے تھے اور ساید آیا تھی نہیں خا ہتے تھے ذبسان یلیک‬
‫ڈپر سوٹ میں صوفے پر بیٹھا سکنیہ کا ب نظار کررہا تھا چب سب کی ئظروں کے‬
‫ئعاقب میں ا ستے ستڑھ ٹوں کی خابب دیکھا آسمانی ریگ کی الیگ فتری میکسی میں اسکے‬
‫ُ‬
‫لتے سچی بیحے آرہی تھی ذبسان نے ایک شرشری سی ئظر سے اسے دیکھا تھر رخ موڑ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 428 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫لیا حیدر تھی ئظریں ت ھتر گیا تھا چب سفیان نے اسکا چہرا کمرے کی خابب موڑ دیا‬
‫چہاں سے وہ ابیا دو بیہ سنٹ کرنی یاہر آرہی تھی حیدر کے ہم ریگ لیاس میں وہ‬
‫اسی کا حصہ لگ رہی تھی بیک اور کرتم کلر کی فراک جوڑے دار تخامے میں وہ‬
‫سادہ تھی م نفرد لگ رہی تھی سولڈر یک آنے یال اب زرا اور بیحے آ گتے تھے حیدر نو‬
‫اسے دیکھیا ہی رہ گیا تھا ئظر ذبسان کی تھی اسی خابب تھی چب ا بتے نہلو میں‬
‫ک‬‫ی‬ ‫ل‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫س‬ ‫ھ‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫ی‬
‫تی کنیہ کا اجساس ہوا نو آ یں بید کر یں بید آ ھوں سے ا ک آوارہ آبسوں‬
‫کتڑوں میں گر کر خذب ہوگیا ۔رویا سیدھی حیدر کے فربب خاکر کھڑی ہوگتی تھی " کیا‬
‫ہوا ؟"‬
‫س ی‬
‫“اجھی لگ رہی ہیں !" اسکی یات کا افرار ا کی آ یں ھی کر رہی یں جس پر‬
‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫وہ شرم سے ئظریں جھکا گتی ۔کجھ ہی دپر میں ئفربب شروع ہونی اور سکنیہ ذبسان‬
‫سے میسوب ہوگتی اس نوری ئفربب کے دوران حیدر رویا اور ذبسان بی ٹوں کے چہرے‬
‫یلکل سیاٹ تھے یلکل یاپرات سے غاری کھانے کے دوران تھی رویا حیدر کے آگے‬
‫بیجھے ہی تھرنی رہی تھی جسے دیکھ کر ذبسان حیدر کی فشمت پر رسک کررہا تھا کاش‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 429 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫حیدر ایاہج یہ ہویا کاش سکنیہ اس سے رسیہ یہ نوڑنی کاش بشمان یہ مریا کاش ونی‬
‫جیسی کونی رسم یہ ہونی کاش رویا اس ر ستے کو نوڑ ہی د بتی کاش آج رویا متری ہونی‬
‫!!! اہہہہ کاش کاش کاش !!!!! فشمت کے کھیل نے ان خار زیدگ ٹوں کو سہ‬
‫مات دے دی تھی جس میں سے صرف رویا تھی ءجستے ابتی سکست کو بسلٹم کرکے‬
‫بتے شرے سے کھیلیا شروع کیا تھا حیدر نے بیساکھی کا سہارا لیکر خلتے کا ق نصلہ‬
‫کیا تھا سکنیہ نے جود کو فشمت کے جوالے کردیا نو ذبسان نے متزلیں ہی یدل لیں‬
‫سکنیہ کی مسکراہٹ کو دیکھ کر سب نہی دغا کر رہے تھے کہ وہ ایدی ہو مگر ساید‬
‫ذبسان کی محنت ابتی آسان نہیں ہونی والی تھی اسکے لتے ذبسان کو یانے کے لتے‬
‫اسے کھویا پڑے گا ا بتے عورت ہونے کا جق ۔۔۔۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫تمام لوگ حیدر اور رویا کے گرد موجود تھے بیگز گاڑنوں میں رکھوا دنے گتے تھے سب‬
‫یاری یاری ان سے مل رہے تھے غاشر ضاچب نے اس سے گلے مل کر اسکا ماتھا‬
‫جوما " وابس آؤں نو ا بتے پتروں پر خل کر آیا ! خاجی نے نہلی یار تم آیکھوں سے اسکے‬
‫شر پر ہاتھ رکھا تھا " خدا تمہیں کامیاب کرے ۔سفیان نو اسکے گلے سے لگ کر‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 430 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫رونے لگا تھا " میں آیکو نہت یاد کروں گا نہت زیادہ مجھے تھو لتے گا مت ہللا کرے‬
‫وابسی پر آیکو متری صرورت یہ پڑے پر مجھ سے ئعلق حٹم یہ کرنے گا جھویا تھانی‬
‫کہا ہے تھولیا مت یلتز !! ہر جملے کے ساتھ وہ اسے جود میں تھییحے خارہا تھا حیدر نے‬
‫محنت سے اسکے شر پر ہاتھ رکھا " نہیں تھول سکیا کٹھی نہیں !" غاشر ضاچب نے‬
‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫م ک ب‬
‫سققت سے رویا کے شر پر ہاتھ رکھا جو مشکل سے جود کو قانو یں تے ھی ھی "‬
‫مجھے فحر ہے مترے ق نصلے پر ! سکنیہ اور ذبسان ایکساتھ گھی ٹوں کے یل اسکے یاس‬
‫بیٹھے تھے سکنیہ شر جھکانے رو رہی تھی حیدر نے پرمی سے اسکے شر پر ہاتھ رکھا "‬
‫مجھے معاف کرد بیا حیدر اتم سوری میں نے نہت غلط کیا تمہارے ساتھ مگر سچ میں‬
‫میں دل سے دغا کرنی ہو تم تھیک ہوکر وابس آؤ نہلے جیسے ہوخاو سب کجھ نہلے جیسا‬
‫نہیں ہوگا مگر جو بیدیلی تمہارے زیدگی میں آنی ہے وہ تمہارے لتے نہت اجھی آگے‬
‫تھی سب اجھا ہوگا ! ذبسان نے نے یاپر سکنیہ کو دیکھا اور تھر حیدر کی خابب م ٹوجہ‬
‫ہوگیا " میں اب نظار کروں گا نہاں ! ا ستے اسکے سیتے پر دابیں خابب ائگلی رکھی " نہاں‬
‫حیدر رضا کی بٹم یلنٹ دیکھتے کا آرمی اب نظار کرے گی ا بتے آفیسر کا !!!" حیدر نے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 431 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫مسکرا آکر اسے دیکھا " آرمی سے کہوں اب نظار جھوڑ دے میں وابس نہیں آؤں گا !‬
‫ان سب نے چترت سے اسے دیکھا جو سیحیدگی سے ذبسان کو دیکھ رہا تھا ۔ان سب‬
‫سے ملتے کے ئعد وہ لوگ کراجی اپتر نورٹ کے لتے ئکل گتے تھے ہادی اور تھوتھو‬
‫تھی اسی دن دبتی کے لتے ئکلے تھے حیدر کو تھی چہاز پر بیٹھایا دیا گیا اور کجھ وقت‬
‫ک‬‫ی‬ ‫ُ‬
‫ئعد چہاز ہوا سے ہمکالم ہوگیا اور شر بست سے ئکانے آ ھیں مویدیں بیٹھا تھا رویا اسے‬
‫دیکھ کر مسکرانے خارہی تھی تھر اخایک ایک حیال آنے پر اس سے نوجھا " آپ‬
‫آرمی وابس جواین نہیں کریں گے !‪٫‬اسکے سوال پر وہ بید آیکھوں سے ہی مسکرایا "‬
‫ذبسان دل رکھیا ہے مترا آرمی مترا اب نظار کرنی ہے اضل میں احکل کے دور میں کسی‬
‫کے یاس کسی کو یاد کرنے کا وقت نہیں اور ابسی خگہ چہاں ہر وقت مییادل موجود‬
‫ئک َ‬
‫ہو وہ کسی کو یاد کرے گی میں وابس آرمی میں نہیں خاسکیا ہوں میڈ لی ان ِقٹ‬
‫ہوں وہ نہیں لیں گے اور و بسے تھی وہ مترا جواب تھا جو نورا ہوا اور جشکا ہرخایہ تھی‬
‫ادا کرلیا میں نے اسلتے اب مترے یاس اس جواب کو د بتے کے لتے کجھ نہیں یہ‬
‫زیدگی جسکی امابت ہے بس آگے اسی کے ساتھ غام سی گزاریا خاہیا ہوں ایک اجھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 432 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫سی نوکری کریا خاہیا چہاں صیح کو خاکر سام کو وابس اسکوں چہاں ہر وقت موت کا‬
‫ڈر یہ ہو چہاں کجھ کھونے کا جوف یہ ہو چہاں مترے تحے متری راہ یکتے یاامید یاہو‬
‫خابیں میں ائکا تجین یہ ِمس کردوں چہاں اتھیں متری سکل تھو لتے کی صرورت یہ‬
‫ہو چہاں میں ہر وقت ہوں چب چب اتھیں متری صرورت ہے میں بیٹھا کروں‬
‫ا یکے ساتھ کھل ٹوں تمہاری ڈابٹ سے تخاوں اتھیں ئگاڑوں !!!‬
‫“اپ۔ہمارے تچوں کو ئگاڑے گے حیدر !! ا ستے حفا سے لہحے میں کہا نو وہ ہیس‬
‫دیا " ہاہاہاہاہا تھوڑا سا ! ا ستے ہیس کر شر اسکے کیدھے پر رکھ دیا یافی سفر نونہی ایک‬
‫دوشرے کے آشرے ئکل گیا ۔‬
‫️⚙️⚙️⚙‬
‫م‬ ‫خ‬ ‫ُ‬
‫ایدھتری رات کو جھابٹ کر امریکہ میں ائکا اسنفیال یک ا لے دن نے کیا تھا غ لے‬
‫ُ‬
‫کی مدد سے اسےویل چنتر پر سقٹ کرنے ئعد وہ یاہر آگتی تھی چہاں وہ اِ دھر ادھر‬
‫یالش کر ابیا یام ڈھویڈ رہی تھی کہ ایک ہاتھ میں حیدر رضا کے یام کا نورڈ دیکھا ویل‬
‫چنتر کو دھکیلتی وہ اسی خابب آگتی " حیدر رضا !"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 433 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ُ‬
‫“جی مجھے ڈاکتر یدتم نے تھیخا ہے آیکو گھر النے کے لتے !" ان دونوں نے چترت‬
‫ُ‬
‫سے ایک دوشرے کو دیکھا " گھر مظلب ہم نو ہویل میں ر کتے والے یں ہو ل لے‬
‫ی‬ ‫ہ‬
‫خلیں !"‬
‫“نہیں مجھے نو اتھوں نے نہی کہا کہ میں آیکو ا یکے گھر لیخاوں آپ خلیں ایک یار‬
‫ب‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫ب‬
‫ان سے مل لیں !!ابیات میں شر ہال کر وہ اسکے ھے ل دنے ۔گاڑی ٹویارک کی‬
‫خ‬
‫ٹ‬ ‫ک‬
‫شڑکوں کو یار کرنی خارہی رویا اسییاق سے یاہر دیکھ رہی اور اساروں سے ھی سی‬
‫ک‬
‫س‬ ‫س‬ ‫م‬ ‫ک‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬
‫طرف اسارہ کرنی ھی سی طرف گر حیدر کا کونی جواب یہ یاکر ا تے ا کی خابب‬
‫ت‬ ‫خ‬ ‫ت‬ ‫ک‬‫ی‬
‫دیکھا نو وہ مسکرا کر صرف اسے ہی د ھی خارہی ھی وہ چ ل سی ہو تی ھی ۔‬
‫گ‬
‫“کیا ہوا ؟" اسکے نوں اخایک سمِ ٹ کر بیٹھتے پر وہ پربسان ہوگیا تھا " وہ میں کجھ‬
‫زیادہ ہی ایکسابییڈ ہوگتی تھی ۔ ! "‬
‫“میں اسلتے نو نہیں مسکرا رہا تھا میں نو دیکھ کر جوش تھا کہ آپ کیتی جوش ہیں‬
‫گھر پر نو نہت کم ا بسے ریکٹ کرنی ہیں آپ کا یہ نہلو تھی کییا جوئصورت لگیا ہے‬
‫!ا ستے چترت سے حیدر کو دیکھا" یہ نہلو اور کون کون سے نہلو ا جھے لگتے ہیں آیکو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 434 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫مترے ؟" اس سوال پر وہ چہرا موڑ کر یاہر دیکھتے لگا " یہ غلط یات ہے حیدر میں‬
‫آ یکے ہر سوال کا جواب د بتی ہوں مگر آپ نہیں ؟" میہ بیا کر وہ یاہر دیکھتے لگی‬
‫چب کجھ دپر ئعد ا بتے ہاتھ میں اسکا ہاتھ مخسوس ہوا ا ستے چترت سے اسے دیکھا "‬
‫بیاوں گا مگر اتھی نہیں آ یکے سارے سوال یاد ہیں مجھے ہر ایک کا جواب دوں گا‬
‫مگر وقت آنے پر !!"‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫ہ‬‫ن‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫گاڑی مین گنٹ سے ایدر دروازے کے یاہر رکی نو ید م اور یازی وہاں لے سے موجود‬
‫تھے یدتم کا تھیخا آدمی حیدد کو ویل چنتر پر بیٹھا نے کے ئعد سامان ئکال رہا تھا اور‬
‫ہ‬‫ن‬
‫رویا اسے لیکر دروازے یک یچی چہاں وہ دونوں مسکرا کر ائکا اب نظار کر رہے تھے "‬
‫ک‬‫ی‬ ‫ل‬‫غ‬
‫اسالم م! ان دونوں نے ا کساتھ رویا کو جواب د بتے کے عد وہ حیدر کی خابب‬
‫ئ‬ ‫ی‬
‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫ک‬‫ل‬‫ی‬
‫م ٹوجہ ہوا " نو بس کوپ و م نو امریکہ ! حیدر نے گرم جوسی سے ہاتھ الیا ا یں کر‬
‫ل‬
‫وہ ایدر آ گتے تھے ڈرابیگ روم میں ایک گہری سیحیدہ سی خاموسی طاری ہوگتی تھی ساہ‬
‫دور ابتی گاڑی میں اتھیں گھور کر دیکھ رہا تھا یدتم نے اسے یاس آنے کا اسارہ کیا‬
‫نو وہ تھاگ گیا جس پر حیدر اور رویا مسکرا دنے یازی ا یکے لتے خانے لیکر آنی تھی جو‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 435 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ا ستے نہلے حیدر تھر رویا کو یکڑانی یدتم کی خابب ُمڑی نو ا ستے سیحیدگی سے ہاتھ اتھا کر‬
‫ت‬ ‫ُ‬
‫اسے وہیں روک دیا جس پر یازی کا چہرا اپر گیا تھا اور یہ یات رویا نے ھی مخسوس‬
‫کی تھی مگر تھر تھی شر جھیک گتی " حیدد یہ متری وائف ہیں یازیہ اور وہ مترا بییا تھا‬
‫ساہ زمان !"‬
‫“ماساہلل نہت بیارا تھا غالج کب سے شروع ہوگا مترا !!! خانے کا کپ متز پر رکھتے‬
‫ا ستے ہخکخانے ہونے نوجھ لیا جس پر یدتم کے چہرے کی ازلی سیحیدگی وابس آگتی‬
‫تھی " ہاں تمہارا آپربشن نو صرور ہوگا لیکن اس سے نہلے تمہارے کجھ بیسٹ ہو یگے‬
‫اتم آر آنی کروانی پڑے گی تمہارا کمیلنٹ یاڈی حیک اپ ہوگا تمہارے آپربشن میں‬
‫متری ہیلپ کے لتے ایک اور سپننتر ڈاکتر آرہے ہیں ایک یار ان سے تمہارا کیس‬
‫ڈسکس کریا پڑے گا ایکچولی تمہاری ِڈسک ڈ تمج ہونی ہے نو ہمیں دیکھیا پڑے گا ہم‬
‫کییا ریکور کرسکتے ہیں اور اس میں ِرسک کیا کیا ہیں نو ساید ایک دو ماہ تمہیں ر ہتے‬
‫پڑا ک ٹویکہ ہم تمہیں تمہارے پتروں پر کھڑا کتے ئغتر خانے نہیں دیں گے نو تمہیں‬
‫نہی رہیا ہوگا ‪".‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 436 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“نو نہاں کونی خگہ ہے ابسی جو ہمیں ر ب نٹ پر مل سکے !" یدتم نے چترت سے اسے‬
‫دیکھا " کیا مظلب آپ لوگ نہی مترے گھر پر ر ہتے والے ہیں !"‬
‫“نہیں ڈاکتر ابسا نہیں ہو سکیا ! رویا نے نہلے حیدر کو دیکھا تھر یدتم کو " حیدر تھیک‬
‫کہہ رہے یدتم تھانی ابتی دپر ہم آپ لوگوں بیگ نہیں کریا خا ہتے آپ ہمیں کونی‬
‫ایارتمنٹ ر ب نٹ پر دلوا دیں ‪".‬‬
‫“رویا امی نے نہلی یار مجھ سے کجھ مائگا تھا اور وہ حیدر کا پربٹمنٹ تھا حیدر کا‬
‫پربٹمنٹ کرنے کے لتے میں نے ا بتے کیتے کیسزز بییڈیگ پر جھوڑے ہیں مجھے‬
‫آپ سے زیادہ خلدی ہے حیدر کے تھیک ہونے کی یاکہ میں دوشروں کو دیکھ یاؤں‬
‫یہ مترے یاس رہے گا اسکی اپتروو منٹ پر متری ئظر رہے گی اور چہاں یک رہی‬
‫یات ر ب نٹ کی نو حیدر کے تھیک ہونے کے ئعد وہ سب میں سود سمنت لے لوں‬
‫گا نو اور تخث نہیں تم لوگ نہی رہو گے ۔اتھوں نے ایک دوشرے کو دیکھا پر تھر‬
‫ابیات میں شر ہال دیا اس نوری یات ح نت کے دوران یازی بس مسکرا کر یدتم کو کو‬
‫ہی دیکھ رہی تھی اسکی ہاں میں ہاں مال رہی تھی جسے دیکھ کر رویا کے چہرے پر ایک‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 437 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫دلکش مسکراہٹ آگتی تھی خانے یا ستے کے ئعد وہ پرین سمپیتے لگی نو رویا تھی اسکا‬
‫ہاتھ بیانے لگی یدتم اور حیدر کے معاشرنی یابیں اتھیں نور کررہی تھیں وہ دونوں‬
‫کجن سمپیتے کے ئعد کھانے کی بیاری میں تھیں رویا کب سے حیدر کو دیکھ رہی تھی‬
‫جو ہیس ہیس کر یدتم سے یابیں کررہا تھا ۔" کیا ہوا تھا ؟ یازی کے سوال پر ا ستے‬
‫حیدر کو جھوڑ کر اسے دیکھیا شروع کردیا " آرمی میں تھے میشن کے دوران رپڑھ کی‬
‫ہڈی میں گولی لگتے کے وجہ سے خل نہیں یانے ڈاکترز نے تھی ائکار کردیا ۔"‬
‫“یدتم کرلیں گے ا یکے ہاتھ میں نہت سفا ہے آج یک ائکا کونی کیس یاکام نہیں‬
‫ہوا سوانے ایک کے !! وہ شرمیدہ سی ہوکر گردن جھکا گتی تھی رویا کو کجھ چترت‬
‫ہونی مگر تھر شر جھیک دیا ۔‬
‫“سادی کے کیتے غرصے ئعد ہوا تھا یہ خادیہ ؟ اسکے دوشرے سوال پر رویا کو چترت‬
‫کا جھ نکا لگا تھر کجھ سوچ کر مسکرا دی " سادی سے نہلے ہوا تھا ۔"اس یار چتران‬
‫ہونے کی یاری یازی کی تھی " تھر تھی سادی کرلی بسید کرنی تھی لو مترج ہے !"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 438 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫اس سوال پر ا ستے گہرا سابس لیکر حیدر کو دیکھا " میں ونی ہونی تھی حیدر کے ساتھ‬
‫مجھے شزا کے طور ایکی زیدگی میں سامل کیا گیا تھا !" ا ستے ئظر اتھا کر یازی کو دیکھا‬
‫ت‬ ‫ُ‬
‫جسکے ہاتھ رک کے ھے ا ستے پڑھا تھا اس ر م کے یارے یہ ھی کہ یاکسیان سیدھ‬
‫س‬ ‫ت‬ ‫خ‬
‫میں یہ رسم آج تھی کی خانی ہے مگر ا ستے یہ کٹھی نہیں سوخا تھا کہ نہاں امریکہ‬
‫میں کسی ا بسے جوڑے کو ملے گی جو اس رسم کی تھی نٹ جڑھ خکے ہو یگے ‪".‬‬
‫“مگر وہ کہتے ہیں یہ ‪ Blessing in disguise‬جھتی ہونی رجمت وہ رسم‬
‫مترے لتے وہی یابت ہونی تھی وریہ ساید میں اتھیں کھو د بتی !"‬
‫“امی نہت ذکر کرنی ہی تمہارا ہے یاد کرنی ہیں ؟"‬
‫“آسیہ آ بتی متری فرسیہ ہیں اتھی کی وجہ سے حیدر متری زیدگی میں ہیں میں ابتی نے‬
‫وافوفی میں جھوڑ آنی تھی حیدر کو میں ایکی خالت دیکھ کر ڈر گتی کراجی خلی گتی خاب‬
‫شروع کردی آ بتی کے یاس تھی بین گیسٹ ین کر رہی تھی تھر ایک دن میں نے‬
‫نہت پرا جواب دیکھا بب آ بتی کو میں نے سب کجھ بیا دیا نو اتھوں نے مجھے سمجھایا‬
‫مجھے حیدد کے یاس وابس تھیخا آج اتھیں کی وجہ سے ہم ساتھ ہیں اور اب تھی وہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 439 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫مجھ پر ابیا پڑا اجسان کررہی ہیں ۔" یازی عور سے اسکی یابیں سن رہی تھی کہ کب‬
‫جھری آلو سے تھسل کر ائگلی کاٹ گتی بیہ ہی نہیں خال ایک یلید حیخ اسکی میہ سے‬
‫ئکلی نو رویا ہڑپڑا کر اسکی خابب پڑھی حیدر اور یدتم تھی دیکھتے لگے " کیا ہوا ؟"‬
‫جُ‬
‫“کجھ نہیں یدتم تھانی یازی تھاتھی کے ہاتھ پر ھری گ تی ہے !‬
‫گ‬ ‫ل‬
‫“دھیان سے کام یہ کرنے کی نو فشم کھا رکھی ہے ا ستے ! اسکی حفگی پر حیدر اور‬
‫ب‬ ‫گ‬ ‫خ‬ ‫م‬ ‫ک‬ ‫ل‬ ‫ی‬‫س‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫رویا دونوں اسے د تے رہ تے ھے یازی ہاتھ ٹھا تی جن یں لی تی کاو نتر پر‬
‫جھکی ب نپ کے بیحے ہاتھ کتے وہ نے آواز رو رہی تھی ۔‬
‫یدتم ج ُھک کر حیدر کے یاؤں سے جونے ئکا لتے لگا نو وہ گ ھترا گیا " ڈاکتر یہ ک ٹوں کر‬
‫رہے ہیں !! یدتم نے حقت سے اسے دیکھا " حیدر میں ڈاکتر ہوں اور تم بیسنٹ یہ‬
‫کام ہے مترا فورمل ہونے کی صرورت نہیں ہے ۔اہسیہ سے اسکا جویا ایارا اسکی خاتچ‬
‫کی " رویا کہہ رہی تھی تمہیں پتروں میں درد مخسوس ہوا تھا ۔" جس پر ا ستے ئفی میں‬
‫شر ہال دیا یدتم نے چترت سے اسے دیکھا " مظلب ؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 440 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ک‬‫ی‬
‫“روز چب تھی مالش کرنی تھی سوبیاں حٹھو کر د تی ھی چب ھے کجھ ھی مخسوس‬
‫ت‬ ‫ج‬‫م‬ ‫ت‬ ‫ھ‬
‫س‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫ج‬‫م‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫ل‬
‫یہ ہویا نو اداس ہوخانی ھی ھے اجھا یں گیا تھا ا لتے اس دن ا بسے ہی کہہ دیا کہ‬
‫درد ہوا تھی اس دن وہ نہت جوش تھی ۔"‬
‫“ہاں اسکی آواز میں مخسوس ہورہی تھی خلو چتر کونی یات نہیں کل تمہارے بیسٹ‬
‫ہ‬ ‫م‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫ی‬‫پ‬ ‫س‬ ‫ج‬‫م‬ ‫ت‬
‫کروانے ہیں د ھتے یں ا ھی ک آرام کرو اور ھے ہو ل خایا ہے ل لتے یں‬
‫ی‬ ‫ہ‬ ‫ک‬‫ی‬

‫!" اس سے مل کر کر وہ یاہر خال گیا ۔حیدر دیکھ سکیا تھا ساہ کھیلتے کھیلتے تھی اسے‬
‫ہی دیکھ رہا تھا ۔اسے تجین سے ہی تحے نہت بسید تھے بشمان کے الڈ تھی وہ اسی‬
‫ی‬ ‫ی‬ ‫خ‬ ‫ُ‬
‫لتے اتھایا تھا چخا کے الف خاکر ا ستے اسے فون ل کر دیا یابیک ل کر دی اور اس یار‬
‫اسے لنپ یاپ گقٹ کریا تھا مگر اس سے نہلے ہی وہ خال گیا ۔نہ ٹوں کو دھکیلیا وہ‬
‫ساہ کے یاس نہیخا نو یلکل ساکن اسے دیکھتے لگا حیدر نے مسکرا کر ہاتھ پڑھایا " اسالم‬
‫غ‬
‫لیکم ساہ زمان میں حیدر ہوں !" وہ اتھی تھی اسے گھورے خارہا تھا " مترے‬
‫دوست ب ٹو گے ! " مگر وہ ویل چنتر کو ہاتھ لگا رہا تھا " یہ۔۔۔۔یہ گاڑی آیکی ہے !"‬
‫اسکی یات پر وہ ہیس دیا " جی یہ گاڑی متری ہے !"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 441 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“مم۔۔۔متری نو ابسی نہیں ہے اس پر بیٹھتے کے لتے پڑا ہویا پڑیا ہے میں تھی‬
‫پڑا ہوکر اس پر بیٹھو گا !" حیدر نے پڑپ کر اسے ابتی خابب کھییخا " ہللا یہ کرے‬
‫آپ کٹھی اس پر بیٹھو یہ اجھی گاڑی نہیں آیکی والی زیادہ اجھی ہے ! حیدر نے اسے‬
‫اتھا کر گود میں بیٹھایا اور وہ بیٹھ تھی گیا " یایا النے تھے پر اب یایا نہیں النے اور‬
‫غصے میں ر ہتے ہیں ماما کو تھی ڈا بیتے ر ہتے ہیں میں نے ماما کو رونے دیکھا ہے !"‬
‫ُ‬
‫حیدر کو چترت ہونی تھی لیکن اسکی یابیں ستی خایا ھی اسے میاسب ہیں لگا تھا‬
‫ن‬ ‫ت‬

‫اسلتے اسے تھی م نع کردیا " ابسی یابیں نہیں کرنے خلو میں آ یکے ساتھ کھیلو !" وہ‬
‫کھ‬ ‫ُ ُ‬
‫ن‬
‫کود کر اپرا " قٹ یال لیں !" حیدر نے میہ بسور کر اسے دیکھا " مجھ سے ہیں‬
‫س ی‬
‫کھیال خانے گا ڈرابیگ بیابیں میں تھی بیایا ہوں !" اس پر ا کی آ یں جمک تی‬
‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫تھیں " ہاں مترے یاس ا بتے سارے کلرز ہیں یایا النے تھے خلیں میں دیکھایا‬
‫ہوں ! ا ستے حیدر کی ائگلی یکڑی نو ا ستے تھی نہتے آگے کی خابب دھکیل دنے !"‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫رویا آپ ابیا سامان سنٹ کرلیں اور کسی چتز کی تھی صرورت ہونی نو مجھے بیا دتحتے‬
‫گا اور آپ آرام کرلیں !" ا ستے مسکرا کر ابیات میں شر ہالیا اور سامان رکھتے لگی یازی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 442 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫تھی اسکی مدد کررہی تھی چب اسکے بیگ سے فونوز ِگری وہ نوری قٹملی کی تھی اور‬
‫دوشری رویا کی قٹملی کی " یہ کون کون ہے !" الماری میں کتڑے رکھتے ا ستے ُمڑ کر‬
‫دیکھا " یہ متری قٹملی ہے یہ امی یہ متری نہن ز بیا اور یہ تحیاور مترا تھانی !"‬
‫“آپ ابتی قٹملی سے ملتی ہی مظلب مجھے اس رسم کے یارے میں جییا بیا ہے لڑکی‬
‫کا ئعلق یلکل ہی حٹم ہوخایا ہے ؟"‬
‫“ابسا تھی نہیں ہویا کجھ قٹملتز اجھی ہونی ہیں جیسے حیدر کی قٹملی اتھوں نے یاصرف‬
‫م‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫ک‬
‫تحیاور کو معاف کیا مجھے تھی ھی اس یات کا اجساس یں دالیا حیدر کی وجہ یں‬
‫ٹ‬

‫نہیں خانی گھر اور وہ اس یات پر وہ حفا تھی ر ہتے ہیں و بسے وہ ہیں کہاں یاہر نو‬
‫نہیں ہیں !" یازی نے تھی ئفی میں شر ہالیا سامان وہیں جھوڑ وہ یاہر آگتی ڈرابیگ‬
‫روم سے یدتم کی کمرے یک اور تھر یازی کا ابیا کمرا مگر وہ دونوں وہاں تھی نہیں‬
‫ُ‬
‫۔" ساہ تھی نہیں ہے دونوں ایکساتھ نو نہیں !" رویا نے پربسانی سے ادھر ادھر د کھا‬
‫ی‬
‫تھر آجری کمرے کو امید سے کھوال نو سا متے بیڈ پر گ ھتڑی بیا ساہ سو رہا تھا اور حیدر‬
‫اسکے آس یاس سے بنتر اکٹھے کر کے رکھ رہا تھا تھر اس پر یلیکنٹ دی کلرز اتھا کر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 443 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫دراز میں رکھتے لگا نو ان دونوں پر ئظر پڑی جن کے چہرے پر مسکراہٹ تھی ا ستے‬
‫یازی کو دیکھ کر ئظریں جھکا لیں تھر رویا سے مخاطب ہوگیا ‪ ٫‬وہ یہ مجھے ڈرابیگ کرکے‬
‫دکھا رہا تھا تھر کھیلتے کھیلتے سو گیا !"‬
‫“اسے آپ ا جھے لگے ہیں وریہ ساہ ہر کسی سے نوں نہیں ملیا نہت جھونی مونی سی‬
‫سحصنت ہے اسکی !" حیدر نے محنت سے اسکے یالوں میں ہاتھ ت ھترا " نہت بیارا‬
‫ہے نہلے مجھے تھی دیکھ رہا تھا تھر دوست ین گیا اتھی کل ا ستے مجھے قٹ یال کھیل‬
‫ُ‬
‫کر دیکھایا ہے ! یازی ہیس کر وہاں سے خلی گتی تھی حیدر اتھی تھی ہاتھ کی بست‬
‫سے ساہ کے چہرے کو جھو رہا تھا " حیدر ! اسکی آیکھوں کی تمی دیکھ کر ا ستے اسکے‬
‫کیدھے پر ہاتھ رکھا "بشمان تھی ابسا ہی تھا نہت بیارا ہر وقت تھانی مجھے تھانی‬
‫مترے لتے یہ الیا تھانی مترے سکول میں قیکشن ہے میں ائکا نوب نفارم نہن خاؤں‬
‫بب تھانی مترے ساتھ مری خلیں !!! اسکی لڑکھڑانی آواز کو مخسوس کرکے رویا نے‬
‫اسے جود میں سمنٹ لیا تھا " وہ ک ٹوں خال گیا ک ٹوں ابتی کم سابسیں ک ٹوں الیا تھا !‬
‫ی‬‫ب‬
‫اسکی گردن میں چہرا جھیانے وہ رو رہا تھا رویا تھی جود پر ضنط کرکے ھی ھی اسے‬
‫ت‬ ‫ٹ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 444 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫آج تھر شرمیدگی ہورہی تھی " اتم سوری حیدر اتم ربیلی سوری تح ٹو کی ایک غلطی کی‬
‫وجہ سے سب بیاہ ہوگیا !" اسکی یات پر وہ مزید اس میں سمٹ گیا اسے جود میں‬
‫ی‬‫ھ‬ ‫ت‬
‫یچ لیا ۔‬
‫️⚙️⚙️⚙‬
‫گیسٹ روم میں النے کے ئعد رویا نے ہی اسکی فربش ہونے میں مدد کی تھی اس‬
‫یات کے لتے وہ جود کو بیار کرکے النی تھی اب حیدر اس سے شرمیدہ نہیں ہویا تھا‬
‫ک ٹویکہ نہاں وہ رویا کو جود الیا تھا ہر نہلو پر سو حتے کے ئعد وریہ وہ کسی مرد کے ساتھ‬
‫آیا مگر نہاں یدتم تھا جسکی وہ لوگ زمہ داری تھے دروازے پر دسیک ہونی " وہ یہ !‬
‫خ‬‫ُ‬
‫یازی نے ساتھ کھڑے آدمی کی طرف اسارہ کیا جو لتے سے ورڈ نوانے لگ رہا تھا‬
‫" ڈاکتر یدتم نے مجھے تھیخا ہے حیدر رضا کے کام کے لتے ائکا پرس ہی سمجھ لیں !‬
‫ان دونوں نے چترت سے اسے دیکھا اتھیں اس یات کا یلکل تھی ایدازہ نہیں تھا‬
‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ُ‬ ‫ئ نہ ُ‬
‫وہ ڈاکتر جو کسی کی یات مظلب کی غتر یں سییا وہ ا یں ابیا پرونوکول دے گا‬
‫۔پرس کو اسکے یاس جھوڑ کر وہ یازی کے ساتھ یاہر آگتی تھی کھایا بیار تھا مگر کھانے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 445 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫والے صرف بین لوگ متز پر بیٹھے اخایک رویا کے سوال نے یازی کو چتران کردیا "‬
‫آپ تھیک ہیں ؟"‬
‫“ہاں میں تھیک ہوں مجھے کیا ہوا ہے !" رویا نے یہ سوال اسے گہری سوچ میں‬
‫مییال دیکھ کر کہا تھا اسکے جواب پر ابیات میں شر ہال کر وہ دویارہ کھانے میں مصروف‬
‫ہوگتی۔کھانے کے ئعد وہ کمرے میں آنی نو وہ کھڑکی کے یار کام نظر دیکھ رہا تھا پڑی‬
‫پڑی اوتچی غماربیں دھوپ میں جمکتے ا یکے سیسے آسمان پر پریدے کا کونی بسان‬
‫نہیں تھا وہ پتزاری سے سب کجھ دیکھ رہا تھا کہ اخایک کھڑی کے سیسے میں رویا‬
‫کا غکس دیکھ ویل چنتر گھمانی لیکن اس یات سے یاآسیا کی وہ زیادہ فربب ہے ویل‬
‫چنتر کے گھو متے یاپر کی زد میں اسکے پتر کی ائگلیاں آگتی تھیں " آہ !! پتر یکڑنی وہ‬
‫رکوع کے یل جھکی نو وہ گ ھترا گیا ا ستے ہمت کرکے ویل چنتر بیجھے کی جس سے یاپر‬
‫ُ‬
‫کے بیحے آیا ایگوتھا یاہر ئکال‪،‬جس دیکھ کر حیدر کا میہ کھال رہ گیا تھا " سوری سوری‬
‫!!! اسکا یاؤں دیکھتے کے لتے وہ جھکا نو ا ستے روک دیا " کجھ نہیں ہوا میں تھیک‬
‫ہوں !"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 446 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“ا بسے کیسے تھیک ہو آ یکے چہرے سے ضاف لگ رہا ہے درد ہورہا ہے دیکھابیں‬
‫مجھے !اسے بیڈ پر بیٹھا کر اسکا یاؤں ابتی گود میں رکھا پرمی سے ایگو تھے کو سہالیا نو وہ‬
‫کجھ گ ھترا سی گتی ا بتے پتر پر ر بیگتی اسکی ائگل ٹوں کو مخسوس کرکے اسکے دل کی‬
‫ُ‬
‫دھڑکن پتز ہوگتی تھی چہرے پر تھی حیا کا ریگ اپر آیا تھا آہسیہ سے ا کے ہاتھ سے‬
‫س‬
‫ت‬ ‫م‬‫م‬ ‫گ‬ ‫ُ‬
‫ابیا پتر ئکاال اور دو بیہ سیدھی کرنی اتھ تی " م۔۔۔۔میں ا ھی آنی ! مگر حیدر نے‬
‫ھ‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ی‬‫ب‬ ‫ت‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫ی‬ ‫ی‬
‫اسے یچ کر ھر بیڈ پر ٹھا دیا " چب سے آنی یں ا ک یار ھی ِ ک یں یں‬
‫میں سو گیا تھا اسکا مظلب یہ نہیں مجھے بیہ نہیں خال کہ آپ سونی نہیں ہیں خلیں‬
‫آرام کریں ! اسکی ضد کے آگے ا ستے ہٹھیار ڈال دنے تھے ا بتے ہاتھوں سے اسے‬
‫یلیکنٹ اوڑھانے کے ئعد محنت سے اسکے شر پر ہاتھ رکھا " ابیا مت تھکایا کریں جود‬
‫ک‬‫ی‬
‫کو ! ایگوتھا اسکے ما تھے پر رب کرنے اسے آ یں بید کرنے کے اسارے کررہا تھا‬
‫ھ‬
‫اور وہ دنوانوں کی طرح اسے دیکھ رہی تھی " آنی لو نو ! حیدر کے چہرے پر دلکش‬
‫ُ‬ ‫ہ‬
‫مسکراہٹ آگتی تھی " م!!" ا کے م ہتے پر اسے ھوڑا پرا نو لگا تھا پر شر ھیک‬
‫ج‬ ‫ت‬ ‫ک‬ ‫م‬‫ہ‬ ‫س‬ ‫م‬‫م‬
‫م‬ ‫س‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ج‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫کر آ یں بید کر تی بیید نو لے سے نو ل کتے ہونے ھے کافی دپر ا کے یالوں یں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 447 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫نونہی ائگلیاں خالنے وہ اسے دیکھیا رہا تھر چب اجساس ہوا کہ وہ سو گتی ہے نو‬
‫یلیکنٹ تھیک کرکے ُمڑنے لگا تھا سابیڈ بییل پر موجود اسکا پرس گر گیا حید سامان‬
‫کہ ساتھ ایک ڈاپری تھی گری تھی مشکل سے جھک کر وہ سامان اتھا رہا تھا ڈاپری‬
‫ُ‬
‫اتھا کر رکھتی خاہی نو کھلے ورق نے ہاتھ وہیں ساکن کردنے ‪12‬ح ٹوری ‪ 2023‬یہ‬
‫نو ان دونوں کے ئکاح سے ایک دن نہلی کی یارتخ تھی ئظریں بیخلی تحرپر پر پڑی (‬
‫زیدگی عح نب دوہراہے پر لے انی ہے یاخانے کل جرگہ متری زیدگی کا کیا ق نصلہ‬
‫کرے گامگر ) اس سے آگے وہ ئظریں ت ھتر گیا " یہ غلط ہے کسی کی ڈاپری نوں‬
‫ُ‬
‫پڑھیا پری یات ہے ! ڈاپری سمنٹ کر اسکے پرس میں رکھتی خا ہتے تھر ہاتھ رک گتے‬
‫وہ خابیا خاہیا تھا ئکاح سے نہلے اسکے دل میں کیا خل رہا تھا مگر یہ اسکی پرسیل ڈاپری‬
‫ہے پر اس رسیہ میں کیا ذانی ڈاپری ہاتھ میں یکڑ کر یالکونی کے فربب آیا ایک ئظر‬
‫اسے دیکھ تھر یالکونی کا دروازہ بید کردیا گہرا سابس لیکر ڈاپری کھولی (‪ 20‬نومتر‬
‫‪2022‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 448 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“آج ایک خادیہ ہوگیا کسی لڑکے کی کیابیں میں غلطی سے لے آنی وہ حیحیا رہ گیا‬
‫مگر میں ئظر ایداز کرکے آگتی کہ یات کرنے کے نہانے ڈھویڈیا ہے مگر وہ سچ کہہ‬
‫رہا تھا کہ وہ میں اسکی کیابیں لے آنی ہوں اب کل اسکے سا متے شرمیدہ ہویا پڑے‬
‫گا مجھے نو ابتی شرمیدگی ہورہی ہے کیسے وابس کروں گی " ) ا ستے ورق یلیا ۔۔‬
‫(‪ 21‬نومتر ‪ 2022‬۔۔‬
‫کردیں کیابیں وابس کردیں آج تھی ا ستے نہت یات کرنے کی کوشش کی مگر میں‬
‫نے کونی جواب نہیں دیا مگر یاخانے ک ٹوں مجھے اس لڑکے سے جود آنے لگا ہے‬
‫ک ٹویکہ وہ غام لڑکوں کی طرح ہیس کر یات نہیں کریا سیحیدگی سے یات کریا اور جو مرد‬
‫کسی عورت سے سیحیدگی سے یات کرے وہ آوارہ کیسے ہوسکیا ہے مگر مجھے کیا میں نو‬
‫خاہتی ہوں وہ دویارہ کٹھی یہ ملے ‪ )...‬اسکے ما تھے پر یل آ گتے تھے کون ہوسکیا ہے‬
‫وہ لڑکا اسی سوچ کے تخت ا ستے اگال صفچہ کھوال‬
‫(‪ 4‬دسمتر ‪2022‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 449 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“یہ کیا ہورہا ہے مترے ساتھ ک ٹوں وہ یار یار یکرایا مجھ سے اور آج نو ابتی ابسلٹ‬
‫تھی کی متری اور متری دوسپیں تھی مجھے ہی غلط کہہ رہی ہے کیا میں سچ میں غلط‬
‫ہوں ہابیہ کہہ رہی تھی وہ مجھے بسید کریا ہے ساید کیا سچ میں ابسا ہے کیا مجھے سچ‬
‫میں لڑکوں پر ئقین کریا خا ہتے کیا مجھے اسے ایک موفع د بیا خا ہتے !" ) حیدر کو اب‬
‫اس لڑکے سے خلن ہونے لگی تھی مگر اسکی سوچ اتھی یک یہ نہیں سوچ یانی تھی‬
‫ہ‬‫ن‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬
‫کہ وہ ذبسان تھی ہوسکیا ہے ک ٹویکہ ابیا کجھ رویا نے اسے ھی یں بیایا تھا میہ‬
‫بیانے ا ستے روق یلیا‬
‫)‪ 15‬دسمتر ‪2023‬‬
‫وہ کہیا ہے اسے مجھ میں دلخستی ہے وہ ک ٹوں مجھے ہر خگہ مل خایا ہے ک ٹوں اسکی‬
‫اور متری سوچ ابتی ملتی ہے اب نو مجھے تھی اس میں دلخستی ہونے لگی ہے یاخا ہتے‬
‫ہونے تھی وہ متری سوچ میں آہی خایا ہے وہ بیارا ہے کسی کو تھی ابتی طرف کھییحے‬
‫کی کسش رکھیا ہے آج یانوں میں ا ستے ا بتے ایک دوست کا تھی ذکر کیا تھا ساید‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 450 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫بیسٹ فربیڈ ہے اسکا ۔۔۔۔۔) خلو اب بیسٹ فربیڈ تھی آگیا سٹوری میں ایک لمحے کو‬
‫ڈاپری بید کرکے سیسے سے رویا کو دیکھا جو اتھی یک سو رہی تھی تھر کھول لی‬
‫‪ 29‬دسمتر ‪2022‬‬
‫ُ‬
‫آج نو یال یال تچی وریہ ساری رات حیل میں گزارنی پڑنی اگر میحر ذبسان یہ ہویا ہاں‬
‫نہی یام ہے اسکا ) حیدر کے ہاتھ کابپ گتے تھے ( اگر آج ذبسان یہ ہویا نو ساید‬
‫متری غزت تھی خانی مگر سکر کہ وہ نہلے سے نولیس سپیشن میں تھے کیا ڈابیا اتھوں‬
‫نے نولیس آفیسر کو کیا کہا تھا ہاں اگر اب اس لڑکی کو ئظر اتھا کر دیکھا نو آیکو‬
‫اتھانے نوری بیالین آنی گی ہابیہ سہی کہتی ہے مجھے ذبسان کو ایک موفع د بیا خا ہتےمگر‬
‫اتھی نہیں آہسیہ آہسیہ ۔۔۔۔۔) اسکے دل میں ایک بیس سی اتھی تھی ۔اسکے ہمت‬
‫نہیں ہورہی تھی ورق یلیتے کی وہ کیتی جوش تھی ذبسان مجھ سے نہلے اسکی زیدگی‬
‫میں آیا تھا وہ اسکے قایل تھا نوجھل دل کے ساتھ ا ستے ڈاپری دویارہ کھولی‬
‫‪“ 4‬ح ٹوری ‪ 2023‬۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 451 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫)آج ہمارے بیج کا آجری دن ہے نونی میں آج میں گاؤں وابس خارہی ہوں ذبسان‬
‫آیا تھا کجھ کہا نہیں ا ستے ایک لنتر یکڑا گیا میں نے اسے کھوال نہیں گھر خاکر سکون‬
‫سے بیٹھ کر پڑھو گی کہ کہیا کیا خا ہتے ہیں و بسے نو مجھے بیہ ہے اس میں کیا ہوگا‬
‫مگر اتھی ہمت نہیں ہورہی دوشری لڑک ٹوں کے سا متے اسے کھو لتے کی۔۔۔۔۔۔)‬
‫اس سے آگے وہ پڑھیا نہیں خاہیا تھا ک ٹویکہ اس سے آگے ایک درد کی الزوال داسیان‬
‫شروع ہوخانی تھی سب حٹم ہونے واال تھا یاخا ہتے ہونے تھی اسکی جوسٹوں کو لگتی‬
‫آگ کا سوچ کر آیکھوں نے کھارا یانی جھوڑ دیا ا ستے غصے سے ڈاپری بید کی پتز پتز‬
‫ویل چنتر ایدر کی خابب تھگانی اسکے چہرے کو ایک ئظر دیکھ ڈاپری دراز میں رکھی اور‬
‫تم آیکھوں سے اسے دیکھا " اتم سوری رویا میں نے تمہاری ہر جوسی پریاد کردی۔مترا‬
‫سارا نوجھ تم پر آگیا اتم سوری تم اور ذبسان ایک دوشرے کے لتے نہت نہترین‬
‫تھے میں نو ا بسے ہی آگیا بیچ میں مجھے مر خایا خا بتے اگر میں تھیک نہیں ہوا یہ نو تمہیں‬
‫تمہاری زیدگی پریاد نہیں کرنے دوں گا جھوڑ دوں گا تمہیں میں ذبسان سے کہہ دوں‬
‫گا اب نظار کرے لیکن اگر میں تھیک ہوگیا نو تمہیں ابتی جوسیاں دو گا ابتی کہ تمہیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 452 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫سمپیتے کے لتے خگہ نہیں ملے گی تم مجھ سے محنت کا اظہار کرنی میں جواب نہیں‬
‫د بیا ک ٹویکہ مجھے مترے ہی الفاظ کھوکھلے لگتے ہیں صرف زیان سے کہہ د بیا ہاں کریا‬
‫کافی تھوڑی ہویا جییا تم مترے لتے کرنی ہو اسکا نو ایک ق نصد تھی ادا نہیں کر یایا‬
‫اسلتے اظہار کرکے تمہیں جود سے یایدھیا نہیں خاہیا اب آجری امید نہی آپربشن ہے‬
‫اگر کامیاب ہوگیا نو تھیک وریہ متری محنت میں دقیا کر جھوڑ دوں گا تمہیں میں نہیں‬
‫خابیا تم ک ٹوں لوٹ کر آگتی کیا ہوا کیا نہیں لیکن یہ تمہارا سب سے پڑا جسارہ تھا ۔"‬
‫اسکے ہاتھ کو ل ٹوں سے لگا کر تھر دل کے مفام پر رکھ لیا حیدر نے ڈاپری آدھی پڑھی‬
‫آگے پڑھیا نو ساید خان یایا کہ جساروں کو جوش آمدید کہہ کر آنی تھی وہ ۔۔۔۔۔‬
‫️⚙️⚙️⚙‬
‫ت‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ت‬ ‫س ی ُ‬
‫کھ‬
‫سام کو کہیں خاکر ا کی آ کھ لی ھی ایگڑانی لیتے ا ستے آ ھیں کھولیں نو وہ ا ھی‬
‫کھڑکی سے ڈھلتے سورج کو دیکھ رہا تھا رویا نے پرسکون مسکراہٹ سے اسکی خابب قدم‬
‫ُ‬
‫پڑھانے " نو نہاں تھی آپ نے ابسی خگہ ڈھویڈ ہی لی ! رویا کی آواز سن کر ا ستے‬
‫ُ‬
‫ہاتھ چہرے پر ت ھتر کر جود کو کم ٹوز کیا رویا نے ویل چنتر گھما کر اسکا رخ ابتی خابب‬
‫ُ‬
‫کیا اتھی وہ یات کرنی اسکے چہرے کو دیکھ کر چتران رہ گتی آیکھوں میں شرجی اداس‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 453 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫چہرا " حیدر کیا ہوا ہے ایکو؟" ا ستے مصٹوعی مسکراہٹ سے اسے دیکھا " کجھ تھی نو‬
‫نہیں ا بسے بس سفیان اور چخا کی یاد آگتی تھی اتھی اس وقت سفیان مجھے یابیں سیا‬
‫رہا ہویا ہے یہ اسلتے !" رویا نے بیار سے اسکے یال سٹوارے " سوری میں کجھ زیادہ‬
‫ہی سو گتی یہ نو ۔۔۔!" حیدر نے ایکدم اسکا ہاتھ جھیک دیا " میں تچہ نہیں ہوں رویا‬
‫ل‬ ‫ک‬‫ی‬
‫میں تھیک ہوں ! یالوں میں ہاتھ ت ھتر کر وہ یاہر د ھتے لگا رویا حید محے چترت سے‬
‫ی‬ ‫ی‬‫ب‬ ‫س‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫اسے د تی رہی تھر ا کی ئظر سابیڈ ل پر ا بتے بیگ پر پڑی کجھ سو حتے ہونے‬
‫ُ‬
‫ا ستے ایدر دیکھا نو ڈاپری نہیں تھی ا ستے ادھر ادھر د کھا مگر وہ ئظر ہیں آنی تھر دراز‬
‫ن‬ ‫ی‬
‫کھوال نو وہ سا متے ہی پڑی تھی ا ستے گہرا سابس لیا حیدر ہر چتز سیٹھال کر رکھتے کا‬
‫غادی تھا ڈاپری ئکال کر ورق گردانی کی " کہاں یک پڑھی ؟" اسکے سوال پر ا ستے‬
‫چترت سے اسے دیکھا " کک۔۔۔کیا مظلب ؟"‬
‫“ڈاپری کہاں یک پڑھی ؟" چہرے پر مسکراہٹ سخانے وہ اس سے سوال کر رہی‬
‫تھی اور وہ شرمیدہ سا ہورہا تھا " اتم سوری رویا متری وجہ سے تمہارا اور ذبسان کا‬
‫ریلیشن جراب یہ ہویا کاش تم وہ لنتر وہیں کھول کر پڑھ لیتی اسے جواب دے د بتی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 454 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫نو ۔۔۔۔۔ڈاپری ہاتھوں میں تھامے وہ بیچوں کے یل اسکے یاس ھی ڈاپری ا کے‬
‫س‬
‫ہاتھوں میں رکھی " مجھے سکابت رہی ہے حیدر کہ آپ چتزیں ادھوری جھوڑ د بتے ہیں‬
‫لیکن الیخا کررہی ہوں اسے ادھورا مت جھوڑیں یلتز کجھ سوال اسلتے تھی رہ خانے‬
‫ہیں کہ ہم ا یکے جواب یالش کریا جھوڑ د بتے ہیں ا بتے سوالوں کے جواب ڈھویڈیں‬
‫جود کو الجھابیں مت ! ڈاپری اسے یکڑا کر وہ یاہر خلی گتی تھی وہ کیتی ہی دپر ڈاپری‬
‫م‬
‫کو د تے رہا ھر یاہر سے رونے کی آواز سن کر یاہر آگیا سا تے ہی رویا اور یازی ساہ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫ی‬ ‫ن‬ ‫ن‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫کو گود میں بیٹھانے چپ کروا رہی یں پتز تے ھومایا وہ ان ک یخا نو اسے د کھ‬
‫ہ‬ ‫ی‬ ‫گ‬ ‫ہ‬ ‫ھ‬
‫یازی نے ساہ کا چہرا اوپر اتھایا ‪ ٫‬وہ دیکھو ائکا فربیڈ آگیا وہ کہیں تھی نہیں گیا !‬
‫“سکر ہے حیدر آپ آ گتے میں یالنے ہی خارہی تھی اتھی سو کر اتھا ہے آیکو ڈھویڈ‬
‫رہا ہے ! ا ستے بیار سے اسے ابتی خابب کھییخا " ارے میں نو ادھر ہی تھا آپ ک ٹوں‬
‫رو رہے ہو!" اسے گود میں بیٹھا کر اسکا چہرا ضاف کیا " آپ کہاں تھے مجھے لگا یایا‬
‫نے آیکو نی ڈابٹ کی تھگا دیا جیسے ماما کر ڈا بیتے ہیں !" اسکی یات پر یازی حید لمحے‬
‫ن‬ ‫س‬ ‫گ‬ ‫ُ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫ہ‬
‫اسے د تی رہی ھر شرمیدہ سے وہاں سے اتھ تی حیدر اور رویا کو نو مجھ ہی یں‬ ‫ت‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 455 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫آرہی تھی کہ وہ اس سچوبیشن کو ڈیل کیسے کریں بٹھی ساہ نے حیدر کا چہرا ہاتھوں‬
‫میں تھاما " فربیڈ متری بیحر نہیں آنی آج ہم پڑھانی کریں !" یازی ا یکے لتے سام کی‬
‫خانے النی تھی ‪ ٫‬بیحر نہیں آنی مظلب آپ سکول نہیں خانے"‬
‫“نہیں یدتم نے کہا ہے کہ پرشری پربپ ہم اسے گھر پر پڑھابیں گے اور کالس‬
‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ی‬
‫ون مین اسکا ایڈمیشن کروابیں گے ا کچولی وہ ہت بیار کرنے یں اس سے ا یں ا‬
‫نہیں لگیا چب کونی اسے ڈا بتے اسلتے ۔۔۔۔!"‬

‫“بیار کیا ہویا ہے ؟" ساہ کے معصوم سوال پر ان بی ٹوں نے مسکرا کر اسے دیکھا‬
‫حیدر نے اسکے گال کھییحے " بیار ہویا ہے حیال رکھیا جیسے آیکی ماما اور یایا ائکا حیال رکھتے‬
‫ہیں ا یکے کھانے کا کھیلتے کا آیکو جوٹ یہ لگ خانے ا یکے ساتھ کھیلتے ہیں ابتی‬
‫ساری یابیں کرنے ہیں ہیستے ہیں یہ بیار ہویا ہے !"‬
‫“یایا نو ماما کا حیال نہیں رکھتے نو ‪ !!!.....‬ساہ !!! یازی کی کرخ آواز پر ساہ سمنت‬
‫وہ تھی گ ھترا گتے تھے " نہت نو لتے لگے ہو آپ ادھر آ بیں ! ا ستے پرمی سے اسے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 456 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫حیدر کی گود سے ایارا " آپ دونوں خانے بتے میں اسے کجھ کھال دوں ! اسے لیکر وہ‬
‫خلیں گتی تھیں حیدر تھی گہری سوچ میں غرق ہوگیا تھا ۔" کیا ہوا حیدر ؟"‬
‫“نہیں ہویا خا ہتے بیچی مسایل کا اپر تچوں پر نہیں ہویا خا ہتے کحے ذہ ٹوں میں کب‬
‫کوبسی یات یکی ہوخانی بیہ نہیں خلیا وہ نہت جھویا ہے ڈاکتر یدتم اور ایکی وائف کے‬
‫جو تھی ابسوز ہیں نوں تحے کے سا متے نہیں ہونے خا ہتے ہمارے ملک میں نہت‬
‫سی ئعداد ا بسے تچوں کی ہے جو ا بتے ماں یاپ کے جھگڑوں سے فرستربیڈ ہیں پربسان‬
‫ر ہتے ابتی پڑھانی پر نوجہ نہیں د بتے گھویلو ماجول تحے کے ذہن پر گہرا اپر رکھتی لڑانی‬
‫جھگڑے سے تھرا ماجول ہمیشہ ایک میاپر اور بیگ ئظر دماغ بیایا ہے جستے جو تجین‬
‫سے دیکھا ہو اسے لگیا ہے نہی سچ ہے اور وہ یلکل وبسا ہی ین خایا ہے ۔" رویا نے‬
‫ب‬
‫پربسانی سے ڈابیگ بییل۔پر یٹھی یازی کو دیکھا جو جمچ ساہ کی طرف پڑھانے اسکے‬
‫ہاتھ قانو میں کتے کھالنے کی کوشش کر رہی تھی ۔‬
‫️⚙️⚙️⚙‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 457 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫یدتم سے مالقات ایکی رات کے کھانے پر ہی ہونی تھی وہ سب لوگ ڈابیگ پر بیٹھے‬
‫تھے رویا اور یازی شرو کر رہی تھیں یازی نے اسے کیتی یار کہا کہ تم ر ہتے دوں "‬
‫نہیں اب نو ایک لمتے وقت کے لتے نہیں ہیں قارغ بیٹھ بیٹھ کر مونی نہیں ہویا !‬
‫“حیدر تمہیں صیح آتھ تحے ہوسپییل آیا ہے مجھے نہلے خایا پڑے گا مگر تمہیں ِیک وہ‬
‫تمہارا پرس وہ تمہیں لے آنے گا اور ہاں رویا آپ حیدر کی ساری میڈئکل ہسڑی لیکر‬
‫آنی ہیں یہ ؟ جس پر ا ستے ابیات میں شر ہال دیا وہ تھر حیدد سے مخاطب ہوگیا " وہاں‬
‫ہوسکیا ہے نہت زیادہ یاتم لگ خانے نو رویا کو ر ہتے د بتے ہیں ! کھایا کھانے ا ستے‬
‫جور ئظروں سے حیدر کو دیکھا جو پربسان ہوگیا تھا رویا تھی نے جیتی سے اتھیں دیکھ‬
‫رہی تھی یدتم نے تھر سوالیہ ئگاہوں سے حیدر کو دیکھا نو ا ستے ئفی میں شر ہال دیا یدتم‬
‫کا خایدار فہفہ نورے گھر میں گوتج گیا تھا رویا چخل سی ہوکر اتھ گتی تھی یازی تھی‬
‫ہیستی کجن میں خلی گتی ‪.‬‬
‫“وہاں مترے غالؤہ اور تھی ڈاکترز ہو یگے تمہارے بیسٹ ہو یگے وہ تم سے سوال‬
‫تھی کریں گے تم گ ھترایا مت ا یکے سوالوں کا ا جھے سے جواب د بیا نہت مشکل‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 458 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫س‬
‫سے بٹم سیڈول سے ہٹ کر مانی ہے !" ھتے کے ایداز سے ا ستے ابیات یں شر‬
‫م‬ ‫ج‬‫م‬
‫ہالیا ۔ ”‬

‫“یدتم تھانی کافی جوش مزاج ہیں !" رویا کے سوال پر یازی نے مسکرا آکر اسے‬
‫ُ‬
‫دیکھا " ہاں اتھی نو نہت کم ہو گتے ہیں کالج میں ابیا سعل لگانے تھے ہر وقت کونی‬
‫بتی شرارت کونی بیا ڈرامہ ہمارے کالج میں ایک لڑکا تھا اسکا ریگ نہت گہرا تھا یدتم‬
‫نورا ایک مہنیہ اس سے لڑکی ین کر یات کرنے رہے تھے اور دوستی کے یام پر ان‬
‫سے جو پربٹ لیتے وہ الگ وہ چب تھی م نع کریا اسے کہتے تمہیں سیال کی فشم اب‬
‫اس تخارے کو کیا بیہ تھا کہ سیال اور یدتم ایک ہی ہیں اور چب اسے بیہ خال تھا جویا‬
‫یکڑ کر وہ بیجھے اور یدتم نورے کالج میں تھاگ رہے تھے ۔وہیں نہلی دفعہ ملی تھی‬
‫میں یدتم سے اب نو نہت کم ہو گتے ہیں کام کی وجہ سے نہت پزی ر ہتے ہیں !"‬
‫ُ‬
‫“اور ساید غصے تھی ! رویا کی یات پر اسکا ہاتھ وہیں رک گیا تھا مصٹوعی مسکراہٹ‬
‫سے ا ستے رویا کو دیکھا " آپ ساہ کی یانوں پر عور یہ کیا کریں وہ نو تچہ ہے مسایل‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 459 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫نو ہر گھر میں ہونے ہیں یہ !" یاؤل اتھا کر وہ یاہر خلی گتی بیجھے رویا نے ما تھے پر‬
‫ہاتھ مارا " قتے میہ پترا رویا بیہ نہیں وہ کیا سوچ رہی ہویگی !" ۔‬
‫م‬ ‫ب‬ ‫م‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ت ب م‬
‫ساہ کھانے کے دوران ھی ا تی ھی آواز یں حیدر سے یا یں کررہا تھا گول ٹول‬
‫س‬ ‫ت‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫ب‬
‫چہرا پڑھے یال حنہیں وہ یار یار ما تھے سے ھے کررہا تھا ید م چترت سے حیدر اور ا کی‬
‫ُ‬
‫یابیں سن رہا تھا " چترت یہ نو کٹھی کسی کے ساتھ ابیا گھلیا ملیا نہیں ہے !"‬
‫“لیکن مجھ سے نو مل گیا ہے ک ٹوں ساہ ! ا ستے بیچ بیا کر ساہ کی طرف کیا نو ا ستے‬
‫تھی تھرنور ِرد غمل دیا جس پر یدتم کو چترت ایگتز جوسی ہونی تھی " ساہ مترے ساتھ‬
‫تھی ! ایک ئظر یدتم کو دیکھ کر وہ تھر یلنٹ کو دیکھتے لگا یدتم کو یہ یات مخسوس نو‬
‫ہونی مگر ا ستے شر جھیک دیا اسکا موڈ نہیں ہوگا ۔‬
‫️⚙️⚙️⚙‬
‫حیدر اور رویا ا بتے کمرے میں خلے گتے تھے اتھیں گھر یات کرنی تھی ۔یازی ساہ کو‬
‫سالنے کے ئعد کافی کا مگ لتے یدتم کے کمرے میں آنی نو اسے دیکھ کر اسکے‬
‫چہرے پر کونی یاپر نہیں آیا تھا " یدتم مجھے آپ سے کجھ یات کرنی تھی !"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 460 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“ہاں نولو ! لنٹ یاپ سے ئظریں ہیانے ئعد ا ستے جواب دیا " یدتم ائکا جو رویہ‬
‫مترے ساتھ وہ اب ‪"!......‬‬
‫ب‬ ‫ک‬ ‫ہ‬‫م‬‫ت‬ ‫م‬ ‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫“ابیا نے وافوف مت ھو کے حیدر اور رویا کھ سا متے یں یں کجھ ہوں گا ا تی‬
‫غفل ہے اب تم خا سکتی ہو مجھے کام ہے !" ا ستے ئفی میں شر ہالیا " ین۔۔۔نہیں‬
‫میں نو کہہ۔۔۔۔۔‬
‫!!!‬
‫“کہا یہ خاؤں سمجھ نہیں آنی ! ا ستے دنے ہونی غصے میں کہا نو وہ گ ھترا کر خلی گتی‬
‫" مین نو کہیا خاہتی تھی کہ آئکا رویہ اب ساہ تھی مخسوس کرنے لگا ہے وہ حیدر سے‬
‫اس یارے میں یات کریا ہے یدتم ائکا بییا دور ہورہا ہے آپ سے !!"‬

‫گھر پر یات کرنے کے ئعد رویا نے اسے بیڈ پر لییا دیا تھا اور جود وہ صوفے کی خابب‬
‫خل دی " کہاں ؟" یالوں کا جوڑے کھو لتے ا ستے یلٹ کر اسے دیکھا "سونے !"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 461 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“وہاں ک ٹوں نہاں ک ٹوں نہیں ! صوفے پر سکون سے بیٹھ کر ا ستے اسے دیکھا " کہا‬
‫یہ اس دن آؤں گی جس دن آپ جود لیکر خابیں گے !" حیدر نے گہرا سابس لیکر‬
‫اسے دیکھا " دونہر میں نو سو گتی تھیں !"‬
‫“بب آپ تھوڑی دوشری سابیڈ پر لیتے تھے !"‬
‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫“رویا یلتز آخابیں نہاں !" مگر وہ اسے بیار سے د تی کمفرپر اوڑھا کر لنٹ تی " رویا‬
‫! رویا ! اسکے دو یار یالنے پر چب ا ستے کونی جواب نہیں دیا نو وہ چپ کرگیا تھر ایک‬
‫حیال کے تخت ا ستے لٹمپ آن کیا اور ڈاپری ئکالی ایک ئظر اسے دیکھا جو میہ یک‬
‫کمیل اوڑھے سو رہی تھی تھر ڈاپری کھولی رویا نے تھوڑا سا کمیل بیحے کرکے دیکھا نو‬
‫مسکرا دیں " ڈھویڈ لیں حیدر ا بتے سوالوں کے جواب وہ سوال جو آپ مجھ سے نوجھ‬
‫نہیں یانے " ابیا ہر راز اسکے جوالے کرکے وہ سو گتی ۔‬
‫ُ‬
‫بتے یلیتے وہ یار یار اسے دیکھ تھی رہا تھا تھر‪ 9‬ح ٹوری ‪ 2023‬کی یارتخ پر ہاتھ رک‬
‫گ تے ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 462 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫)یہ کیا ہوگیا زیدگی نے کیسا موڑ لے لیا مترا جھویا تھانی قا یل کیسے ہو سکیا ہے اور‬
‫قیل تھی کسی غام کا نہیں کیا زمییداروں کے بیتے کا ہوا ہے جن سے ایک یار ایا‬
‫جی الجھ خکے ہیں ایا نے تھی زمییدار غاشر سے مڈت ھتڑ کی تھی بب اتھوں نے انو کو‬
‫کجھ دن حیل میں رکھا تھا اب بیہ نہیں ا بتے بیتے کے قیل پر تح ٹو کے ساتھ کیا‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫کریں ز ب ٹو اور امی کا رو رو کر پرا خال ہے ز ٹو کہہ رہی ھی اگر ا ھوں نے ونی ما گ‬
‫ی‬ ‫ب‬
‫لی نو ہم کیا کریں گے مجھے جود نہت ڈر لگ رہا ہے ۔۔۔۔۔۔) ا ستے پرس کی ئگاہ‬
‫سے رویا کو دیکھا جو اب گہری سابسیں لے رہی تھی تھر بیج یلیا‬
‫‪ 10‬ح ٹوری ‪2023‬‬
‫)آج بشمان کے قیل کو دوشرا روز ہے پڑی جویلی سے اتھی یک کونی چتر نہیں آنی‬
‫اتھوں نے کجھ کہا نہیں ہے یہ ہی نولیس آنی ہے بیہ نہیں ا یکے دل۔میں کیا‬
‫ُ‬
‫خل رہا ہے متری نو رانوں کی بیید ا ڑی ہونی ہے سوخا تھا ھر خاکر ذبسان کا حط پڑھ‬
‫گ‬
‫کر امی سے یات کروں گی مگر نہاں نو محنت ہی داؤ پر لگ گتی ہے اگر ق نصلہ ونی‬
‫میں ہوا نو میں کسی صورت ز ب ٹو پر ائگلی نہین آنے دے سکتی وہ نو تچی ہے یاخانے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 463 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫اسکے ساتھ کیسا سلوک ہو میں نو پرداست کرلوں گی مگر اسکا دکھ ساید نہیں اسلتے‬
‫میں نے سوچ لیا ہے میں وہ حط خال دوں گی جرگے کے ق نصلے کے ئعد !!! (اسے‬
‫ایک یار تھر شرمیدگی نے ان گ ھترا تھا ۔‬
‫‪11‬ح ٹوری ‪2023‬‬
‫( کل رات اخایک آیکھ لگ گتی ایک عح نب جواب دیکھا ویل چنتر پر بیٹھا ابسان مجھے‬
‫اسکے پتروں میں ڈال دیا گیا کیا مجھے کسی کی غالمی میں دے دیا خانے گا ) اگر حیدر‬
‫ک‬ ‫ُ‬
‫تھیک ہویا نو کونی سک نہیں تھا وہ اس وقت چترت سے اتھ یٹھیا ( اس کی ل‬
‫س‬ ‫ب‬
‫نو نہیں دیکھ یانی لیکن اسکے ہاتھ پتر صرور د یکھے تھے یاخانے کون ہوگا وہ اور مجھے‬
‫ک ٹوں دکھایا گیا وہ تھی ان ِدنوں ۔۔۔) ا ستے چترت سے رویا کو دیکھا ورق یلیا‬
‫‪12‬ح ٹوری ‪2023‬‬

‫زیدگی عح نب دوہراہے پر لے آنی ہے یاخانے کل جرگہ متری زیدگی کا کیا ق نصلہ‬


‫کرے مگر میں ابیا خابتی ہوں کہ اگر کل ق نصلہ ونی کا ہوا نو نہت کجھ تچ خانے گا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 464 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫اسلتے خاموسی سے شر جم کردوں گی ۔۔۔۔۔) ا ستے نے جیتی سے ورق یلیا مگر آگے‬
‫ص‬ ‫ت ت ئ ً‬
‫بتے خالی تھے نہت سارے ورق خالی ھی ھر فربیا حید فچوں ئعد ایک اور یارتخ ظر‬
‫ئ‬
‫آنی‬
‫‪ 2‬جون ۔۔۔۔۔۔‬
‫“یہ کیا ہورہا ہے بین مہیتے نہلے مین جس حیدر رضا کے ساتھ ونی ہونی تھی جسے‬
‫میں یہ کہہ کر جھوڑ آنی تھی کہ میں ساری زیدگی ایک ایاہج کی غالم نہیں ین سکتی‬
‫اسکے ستراب ک ٹوں ہونے لگے ہیں ک ٹوں ائکا وہ آجری یار کا چہرا متری ئظروں میں‬
‫گھومیا جییا تھی شر جھیکتے کی کوشش کرو وہ مترے ذہن میں آہی خایا ہے ابسا‬
‫ٰ‬
‫ک ٹوں ہورہا ہے ہللا ئعالی تھی کونی جواب نہیں د بتے کیا میں کونی گیاہ کر آنی ہوں‬
‫جو مجھے سکون لیتے نہیں دے رہا کیا میں نے حیدر کو جھوڑ کر کونی غلطی کردی ہے‬
‫مگر میں نو اسلتے جھوڑ آنی تھی کہ وہ نو مجھ سے نہت شرمیدہ ہونے تھے اور ایکو اس‬
‫شرمیدگی سے تخات دالنے کے لتے مجھے خایا میاسب لگا وہ کہتے تھے اگر ق نصلہ کرو‬
‫اور وہ سہی لگے نو اسکی صفابیاں مت دو اور اگر غلط لگے نو دیکھو کہا غلط ہے میں نو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 465 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ا بتے کتے کی صفابیاں اتھی یک جود کو دے رہی ہوں جو کسی طور تھی مجھے بسلی‬
‫تخش نہیں لگ رہی نو کیا مترا ق نصلہ غلط ہے لیکن کہاں سے ‪..‬؟" اس سوال کا‬
‫جواب نو وہ تھی خایا خاہیا تھا ایک ایاہج کے ساتھ ابتی زیدگی پردیار یہ کرنے کا ق نصلہ‬
‫کیسے اور کہاں غلط تھا ا ستے صقے یلتے تھرکیپیں ہی ورفوں کے ئعد ایک تحرپر دکھانی‬
‫دی جس پر کونی یارتخ نہیں تھی‬
‫)مجھے مترے سوالوں کے جواب مل گتے کہ مترا ق نصلہ کہاں غلط تھا آسیہ آ بتی‬
‫نے سب بیا دیا اور یہ تھی کہ مجھے اسے سہی کیسے کریا ہے اسلتے میں نے وابس‬
‫خانے کا ق نصلہ کیا ہے اور میں آج وابس خارہی ہوں ہمسیہ کے لتے حیدر کے یاس‬
‫ا بتے حیدر کے یاس جو مترے ہیں حنہیں خدا نے مترے لتے حیا ہے میں نے گیاہ‬
‫کیا تھا اتھیں جھوڑ کر اسلتے دل نے جین تھا اور آج چب ان سے دویارہ ملتے کی‬
‫یات آنی نو کیسے زور زور سے دھڑک رہا ہے لیکن اسے راچت مل خانے گی حیدر جو‬
‫مل خابیں گے !! اس سے آگے کتی تحرپریں ابیں جن میں ا ستے ا بتے اجساسات‬
‫ب ل‬
‫لکھے تھے حیدر کے یارے میں دغا یں ھی یں ا کے ساتھ گزرا ہر جو صورت ل‬
‫ی‬ ‫ئ‬ ‫س‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ک‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 466 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫لکھا تھا آجری تحرپر کے ئعد ا ستے ڈاپری نے جیتی سے بید کی " یہ نو لکھا ہی نہیں وہ‬
‫ق نصلہ غلط کیسے تھا نہی نو مترا سب سے پڑا سوال ہے ! ا ستے پربسانی سے رویا کو‬
‫دیکھا " اب یہ نو وہ جود ہی بیا سکتی ہیں یہ ق نصلہ غلط کیسے تھا ۔‬
‫️⚙️⚙️⚙‬
‫حیدر کھڑکی سے ایکی صیح کو دیکھ رہا تھا آج وہ ایک بتی زیدگی کی طرف نہال قدم اتھانے‬
‫س‬
‫خارہا تھا مگر اس سے زیادہ پربسان وہ ا بتے سوال کے لتے تھے اسکی خالت کو ھتے‬
‫ج‬‫م‬
‫رویا اسکا یاسیہ کمرے میں ہی لے آنی تھی چنتر اسکی ویل چنتر کے یاس رکھتے کے‬
‫ئعد لقمہ بیا کر اسکی خابب پڑھایا جسے ا ستے چپ خاپ کھا لیا اسکی معصومنت اور‬
‫خاموسی دیکھ کر رویا کی چہرے پر پرسکون مسکراہٹ آگتی تھی " جواب ملے حیدر ؟‬
‫حیدر نے نے یاپر ئظروں سے اسے دیکھا اور ئفی میں شر ہال دیا رویا نے چترت سے‬
‫ت‬ ‫ک‬‫ل‬
‫اسے دیکھا ہر چتز نو ھی ھی ا تی " سب کجھ نو کھا تھا ؟"‬
‫ل‬ ‫س‬
‫“ہاں لکھا سب کجھ لکھا ک ٹوں وابس آ بیں کیا وجہ تھی لیکن مترا سب سے پڑا سوال‬
‫وہیں کا وہیں ہے ! ا ستے سوالیہ ئگاہوں سے اسے دیکھا " مجھے جھوڑ کر خانے کا‬
‫ق نصلہ غلط کیسے تھا ؟"‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 467 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“ئکاح سے نہلے بشمان کے قیل کے ئعد میں نے جو کجھ لکھا وہ نہیں پڑھا ؟"‬
‫“پڑھا تھا سب پڑھا تھا میں تمہارے جواب میں تھی آیا تھا مگر یہ مترے سوال کا‬
‫جواب نو نہیں تھا ؟" ا ستے مسکرا کر دوشرا لقمہ اسکی خابب پڑھایا " آپ تھی وہ‬
‫نہیں سمجھ یانے جو میں نے سمجھ یانی تھی !" حیدر نے نے جیتی اور سوالیہ ئگاہوں‬
‫سے اسے دیکھا " ئکاح سے نہلے مجھے اس یات کا یلکل تھی غلم نہیں تھا کہ جرگہ‬
‫کیا ق نصلہ کرے گا مترا ئکاح کس سے ہوگا اور وہ معذور ہوگا یہ وہم و گمان میں تھی‬
‫نہیں تھا نو مترے ذہن میں ابسی کونی یات نہیں تھی تھر میں نے آیکو جواب میں‬
‫دیکھا ئعتی ا یکے آنے کی بیشن گونی ہونی تھی ئعتی آیکو خدا نے مترے لتے ُحیا تھا‬
‫چب آپ سے ئکاح ہوا بب تھی اس یات کا جساس نہیں ہوا تھر ایک دن آیکو ک ھڑکی‬
‫سے دیکھا ویل چنتر پر بیٹھے وہی کتڑے وہی ایدازد و بسے ہی گود میں ر کھے ہاتھ جواب‬
‫میں چہرا نہیں دیکھ یانی تھی مگر بب ائکا چہرا مترے سا متے تھا میں ڈر گتی کہ مجھے‬
‫آیکی غالمی میں دیا گیا ہے میں کیسے سیٹھالوں گی ایکو غاشر ائکل کہتے مجھے آیکو زیدگی‬
‫کی طرف وابس الیا ہے میں ڈر گتی ہللا سے مدد مایگی نو اتھوں نے کہا صتر کرو میں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 468 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫نے کوشش مگر ڈاکترز نے چب یہ کہا کہ آپ یلکل ہی زیدگی کی امید جھوڑ گتے‬
‫ہیں مجھے سمجھ ہی نہیں آنی میں آیکی مدد کرنی نو آپ شرمیدہ ہونے سکر گزار ہونے‬
‫مجھے ئکل نف ہونی تھی حیدر آیکو شرمیدہ دیکھ کر اسلتے میں نے سوخا میں آیکو جھوڑ دوں‬
‫گی نو آیکو شرمیدگی سے تخات مل خانے گی اسلتے میں نے طالق کا ق نصلہ لیا تھا مجھے‬
‫لگیا تھا کسی کو ئکل نف سے ئکالیا اسکی شرمیدگی سے تخات دالیا غلط نو نہیں اسلتے‬
‫خلی گتی مگر ۔۔۔۔ا ستے آبسوں سے تھری آیکھوں سے اسے دیکھا " میں نہیں جھوڑ‬
‫یانی اس دن چب میں گتی تھی موسم یک نے رو کتے کی کوشش کی مگر میں نہیں‬
‫ُ‬
‫رکی تھر نوجیسے ہللا یاک تھی یاراض ہو گتے چب تھی مدد مایگی کونی یہ کونی ابسا ہی‬
‫جواب آیا جس سے لگیا کجھ غلط کیا ہے میں نے ئفس کو قانو کرنے یک کا خکم آگیا‬
‫نہخد میں تھی سکون مائگا نہیں مال ہر وقت سوچ آپ کی ہی رہتی ہے نہلے یاد آنے‬
‫تھی تھر ا یکے ستراب ہونے لگے نونہی ویل چنتر پر بیٹھے آپ مجھے نے خان ئظروں‬
‫ی‬
‫سے دیکھتے نو مجھے جوف آیا تھر ایک دن۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ا ستے ضنط سے آ یں بید‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫کرلیں اسے آج تھی جواب کا وہ سوگوار م نظر یاد آیا نو اسکا دل کابپ خایا حیدر نے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 469 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫پرمی سے اسکے ہاتھ پر ہاتھ رکھا " تھر ؟"اسکے گلے لگے وہ تھوٹ تھوٹ کر رو دی‬
‫ی‬
‫تھی " میں نے جواب میں منت د ھی سوگ د کھا ما م د کھا یں ڈر تی یں ھے لگا‬
‫ج‬‫م‬ ‫م‬ ‫گ‬ ‫م‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫ک‬

‫آپ کو کجھ ہوگیا ابیا گ ھترا گتی کہ آسیہ ابتی کے سا متے آئکا ذکر کردیا تھر اتھوں مجھے‬
‫سمجھایا کہ میں ہللا سے مدد مایگتی ہوں نو مجھے جواب ک ٹوں نہیں ملیا ک ٹویکہ میں نو ہللا‬
‫کی دوست رہی نہیں میں طالم ہوں ہللا طالموں کا دوست نہیں ہویا ۔ہللا نے مجھے‬
‫آیکو دیا تھا صتر کا کہا تھا مگر میں ا بتے ئفس کے ہاتھوں مح ٹور آیکو اس خالت میں‬
‫جھوڑ گتی تھی آپ نو نہلے ہی سکنیہ کی نے وقانی دیکھ خکے تھے میں نے نو ئقین نوڑ‬
‫ٰ‬
‫دیا اس خالت میں آیکو جھوڑ کر طلم کیا میں نے آیکو ہللا ئعالی نے سوبیا تھا مجھے ہر‬
‫ُ‬
‫چتز نے روکا مگر میں نہیں رکی لیکن چب یہ سمجھ آیا کہ یہ نو روخانی رسیہ ہے بب‬
‫یہ تھی سمجھ آیا یہ ق نصلہ تھی غلط ہے اسلتے وابس آگتی ہللا کے ق نصلوں میں جوش‬
‫رہیا نہت سکون دہیا ہے ہللا کی دی ہونی ئعمت سے محنت کریا اور تھی سکون د بیا‬
‫اسلتے نو میں آپ سے ابتی محنت کرنی ہوں !!" اس سے الگ ہوکر ایک ئظر اسکے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 470 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫تم چہرے کو دیکھا جو جود پر ضنط کتے بیٹھا تھا لقمہ بیا کر اسکی خابب پڑھایا نو ا ستے‬
‫ہاتھ یکڑ لیا " ابتی ئکل نف اکیلے پرداست کی !"‬
‫“آپ کی ئکل نف کے پراپر نہیں تھی میں آج تھی چب آیکی ان بین مہی ٹوں کی‬
‫ئکل نف کا سوحتی ہومتری روح زجمی ہونی ہیں میں شرمیدہ ہونی ہوں مترا دل کریا ابیا‬
‫بیار کروں آپ سے آپ تھول خابیں مگر ہمت ہی نہیں ہونی ۔۔۔چب غاشر ائکل‬
‫نے بیایا کہ آیکی ۔۔۔۔۔۔۔۔نوں لگا جیسے جشم سے کسی نے کجھ ئکال لیا ہو آدھا‬
‫کردیا ہوں مجھے سابس تھی مخسوس نہیں ہورہی تھی جواب سچ ہویا دکھانی دے رہا تھا‬
‫مر رہی تھی اگر سفیان ئظر یہ آیا میں یہ کیسے تھول گتی جس خدا نے مجھے آیکو سوبیا‬
‫ہے مترے ئعد آیکی حفاطت تھی وہ کریں متری غلطی کا مداوا کرنے کا موفع وہ مجھ‬
‫سے کیسے لے سکتے ہیں اتھوں نے نہیں کیا تھوڑی شزا دے کر آیکو لویا ہی دیا یہ‬
‫وہ نو تخش ہی د بیا ہے یہ یدامت کا ایک ابسو دیکھ کر ۔۔۔۔" ا بتے سوال کا جواب‬
‫سن کر وہ یک یک اسے د یکھے ہی خارہا تھا ۔جو ا بتے آبسو نوتجھ کر یارمل طر ئقے سے‬
‫اسے کھایا کھال رہی تھی " ابتی صتر کہاں سے آیا !"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 471 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“وہیں سے جس نے یلقین کی تھی کہ صتر کرو اسے نے دیا اور اب یابیں یہ کریں‬
‫ی‬
‫یاسیہ کریں اتھ تحے ہوسپییل خایا ہے !! ا ستے مصٹوعی غصے سے آ یں دکھا یں نو‬
‫ب‬ ‫ھ‬ ‫ک‬
‫ت ُ‬
‫وہ تم آیکھوں سے ھی مسکرا دیا ۔✨✨✨✨✨✨‬
‫گ گ‬
‫وہ دونوں کجھ دپر نہلے ہی ہوسپییل نہیحے تھے ہر طرف ہما می کا ماجول تھا کونی‬
‫ہ‬
‫کہیں تھاگ رہا تھا نو کونی اتمرجیسی کو دیکھ رہا تھا رویا اور ِیک اسے یدتم کے کمرے‬
‫کی خابب لیخارہے تھے چب رویا کی ئظر ایک تحے پر پڑی جو ساید حید دن کا تھا جسکی‬
‫دونوں یایگیں یالستر میں خکڑی تھیں اسکی ئکل نف کا سوچ کر اسکے دل کو تھیس‬
‫لگی آگے پڑھی نو کونی عورت ایک الش پر شر ر کھے رو رہی تھی ا ستے پڑپ کر حیدر‬
‫کی کیدھے پر ہاتھ رکھا حیدر نے اسکی ئظروں کے ئعاقب میں دیکھا نو اس لڑکی کے‬
‫آبسوں دیکھ کر ا ستے رویا کو دیکھا جو افسوس سے اسے دیکھ رہی تھی تھر ا بتے کیدھے‬
‫پر موجود اسکے ہاتھ کو ہلکا سا دیایا وارڈز میں نہیحے نو ایک ابسا آدمی ئظر آیا جو یلکل حیدر‬
‫جیسا تھا ویل چنتر پر جسکی ایک یایگ کاٹ دی گتی تھی دوشری طرف کونی لنتر بین‬
‫سے جوتج رہی تھی اسکے یاس موجود پرسیں اسکے لواحقین کو بیا رہی تھیں کہ اتمیل نکل‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 472 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫کارڈ تحے کے گلے میں تھیس گتی ہے ہوسکیا ہے ائکا تچہ مر خانے یا اس مرد کی‬
‫ب ٹوی اسکے لتے نو دوہری قیامت تھی رویا کی گرقت کیدھے پر مصٹوط ہوگتی تھی حیدر‬
‫اسکی کیڈبشن سمجھ سکیا تھا اسلتے یک کو مخاطب کیا " خلدی خلو !" کجھ دپر ئعد وہ‬
‫دنوں یدتم کے آفس میں موجود تھے چہاں اسکی اور دوشرے ڈاکترز کی ئصاوپر کے‬
‫ُ‬
‫ساتھ اسکی ڈگری تھی لگی تھی اپتر کیڈبسیڈ کمرے میں تھی رویا کا دم گ ھٹ رہا تھا‬
‫اسے حیدر کی قکر کھانے خارہی تھی کہیں وہ پربسان یہ ہوخابیں اور حیدر اسکی پربسانی‬
‫سے پربسان تھا چب کجھ ڈاکتر اور وارڈ نواپز آنے وہ یدتم نہیں تھا کونی اور تھا مگر‬
‫حیدر سے اسکا رویہ نہابت پرم تھا وارڈ نواپز کو اسکے سامیل لیتے کا کہہ کر وہ خال گیا‬
‫تھا ۔وارڈ نواپز نے حیدر کی چنتر کو آگے دھکیال نو رویا تھی اتھ کھڑی ہونی " مٹم آپ‬
‫ُ‬
‫نہیں رکیں ہمیں ا یکے کجھ بیسٹ کرنے ہیں نو آپ یلتز !!!" ا ستے پربسانی سے رویا‬
‫کو دیکھا جو جود پربسان تھی چب یدتم ایدر آیا " حیدر خلو !" یدتم کو دیکھ کر اسے کجھ‬
‫سکون ہوگیا تھا رویا تھی خاموسی سے بیٹھ گتی ۔‬
‫✨✨✨✨✨‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 473 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫بیسٹوں کے ئعد اسے چترل روم میں لییا دیا گیا تھا اسکے کتڑے تھی بیدیل کردنے‬
‫گتے تھے پرشزز کے کمرے سے خانے کے ئعد ا ستے یدتم کو مخاطب کیا " ڈاکتر یدتم‬
‫!"‬
‫“ڈوبٹ وری کجھ نہیں ہوگا دو گھیتے یک رنوربس آخابیں گی تھر تمہاری اتم آر آنی‬
‫ہے اسکے ئعد کجھ یارمل یابیں اور بس ‪"....‬‬
‫ہ‬ ‫م‬ ‫س‬ ‫س‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ت‬
‫“نہیں میں کہہ رہا تھا رویا کو یج دیں لتز ! ا تے م کرا کر ابیات یں شر الیا اور‬
‫ہ‬‫ن‬
‫یاہر ئکل گیا کجھ دپر رویا آگتی تھی تھاگ کر اسکے شرہانے یچی اسکا ہاتھ تھاما " حیدر‬
‫آپ تھیک ہیں آپ پربسان نو نہیں ہونے کونی مسیلہ نو نہیں ہوا ۔۔۔۔" ا ستے‬
‫ایکدم اسکے میہ پر ہاتھ رکھا " کجھ نہیں ہوا بس یارمل بیسٹ تھے میں تھیک ہوں‬
‫ک‬‫ی‬
‫تم تھیک ہو یہ ! حیدر نے اسکا ہاتھ ل ٹوں سے لگایا نو وہ حید لمحے اسے د تی رہ تی‬
‫گ‬ ‫ھ‬
‫‪ ٫‬کیا یار میں نے ِمس کیا تمہیں اور البسیس ہے مترے یاس ! ا ستے جوس کا گالس‬
‫اسکی سا متے کیا حید گھوبٹ لیتے کے ئعد وہ ا ستے رویا کے ل ٹوں سے لگا دیا " میں‬
‫خابیا ہوں جییا میں نے کھایا اس سے تھی کم تم نے کھایا ہے ب ٹو اسے ! آج نو اسکا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 474 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫جق جمانے کا ایداز ہی کجھ اور تھا ۔" رویا میں چب تھیک ہوخاوں گا یہ نو ہم سب‬
‫سے نہلے یاہید خالہ سے ملتے خابیں گے !"ا ستے سوالیہ ئگاہوں سے اسے دیکھا " یاہید‬
‫خالہ مترے دوست کی امی جو زری کا کام کرنی ہیں ا بسے سپیسل تمہارے لتے‬
‫ڈربس ب ٹوابیں گے تم مجھے نہن کر دکھایا تم کرو گی یہ جود کو مترے لتے آراسیہ ! رویا‬
‫کا دل تھر آیا تھا ا ستے ابیات میں شر ہالیا نو وہ جوش ہوگیا اور تھر یاخانے حیدر نے‬
‫اسے دو گھی ٹوں میں نہلی دفعہ کون کو بسے فصے سیانے لگا تھا آج صیح کے ئعد نو وہ‬
‫م‬ ‫ت‬ ‫س‬ ‫ل‬ ‫س‬
‫یلکل ہی یدل گیا تھا ۔ تھر یانوں کا ب ل بب نویا چب ید م ہوانی ل کی طرح‬
‫ی‬

‫یازل ہوا " حیدر خلو تمہاری اتم آر آنی ہے !" اور دیکھتے ہی دیکھتے وارڈ نواپز اسے ایک‬
‫چنتر پر بیٹھا کر لے گتے تھے رویا وہیں اتم آر آنی روم کے ایدر ایک طرف کھڑی ہوگتی‬
‫ُ‬
‫تھی حیدر کو لییا کر مسین کے ایدر تھیخا خارہا تھا چہاں اس پر سے لتزر گز رہی تھی‬
‫ُ‬
‫اور ایک نواب نٹ پر خاکر رک گتی یدتم سمنت کتی ڈاکتر کجھ ڈسکشن کررہے تھے رویا‬
‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫کا سارا دھیان حیدر کی خابب ہی تھا جو ِچت لییا آ یں بید یں جسے د کھ کر اسے‬
‫جوف آرہا تھا دم گ ُھٹ رہا تھا اسکا بس نہیں خل رہا تھا کہ وہ دوشرے لمحے وہاں سے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 475 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ئکل خانے کافی دپر ڈسکشن کے ئعد یدتم نے آپرپتر کو اسارہ کیا یاہر ئکا لتے کا ا ستے‬
‫بنتز نو پربس کتے مگر وہ خلی نہیں حیدر یاہر نہیں آیا یدتم نے دویارہ آپرپتر کو دیکھا "‬
‫! ‪Get him out‬‬
‫! ‪System is not working sir‬آپرپتر کی پربسان آواز رویا نے تھی ستی‬
‫تھی وہ آگے پڑھی حیدر کو دیکھا جو ایدر نے جین ہورہا تھا یدتم نے آپرپتر کو ہیا کر جود‬
‫ی‬‫ج‬ ‫ُ‬
‫تھی خالنی مگر کونی فرق نہیں تھا ایدر ایدر حیدر کا دم گ ھٹ رہا تھا اسے نے تی‬
‫ہورہی تھی " اور کیتی دپر ہے ڈاکتر ! حیدر کی نے جین آواز رویا کو اسکے یاس لے‬
‫آنی تھی " حیدر بس دو منٹ ! ا ستے سوالیہ ئگاہوں سے یدتم کو دیکھا جستے اسے صتر‬
‫رکھتے کا اسارہ کیا " یہ اخایک کیسے بید ہوگتی !‪٫‬‬
‫“شر بیہ نہیں کجھ دن سے ابسو نو کر رہی تھی مگر آج نو یلکل ہی بید ہوگتی !"‬
‫ت‬ ‫گ‬ ‫مس‬ ‫ب‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫ی‬‫مپ‬
‫“ می نٹ کو ک ٹوں یں بیایا ایدر یسنٹ ہے اور ین بید ہو تی م خا بتے ہو‬
‫یہ کیتی پڑی یات ہے !" ایدر اب حیدر کو بسنیہ آرہا تھا "ما تھے سے بسنیہ ضاف‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 476 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ت‬ ‫م‬ ‫ل‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی ی‬
‫کرکے گہرا سابس ل کر آ یں ھو یں گر روسی پڑنے کی وجہ سے ھر بید کرلی " رویا‬
‫یلتز یاہر ئکالیں مجھے !"‬
‫“یدتم تھانی کجھ کریں ! اسکی آواز یاخا ہتے ہونے تھی تھرا گئ یدتم کٹھی پربسانی‬
‫سے رویا کو دیکھ رہا تھا کٹھی مسین کو رویا کو اور نو کجھ سمجھ نہیں آیا ا ستے حیدر کو‬
‫یایگوں سے یکڑ کر کھییخا شروع کردیا اسکی کوشش آپرپتر نے یدتم کو دیکھا " بیسنٹ‬
‫ہ‬‫ن‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫ل‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫ی‬ ‫ی‬
‫کو یچ کر یاہر ئکال تے یں !" گر بب ک ید م وہاں یچ حکا تھا رویا کی مدر۔کرنے‬
‫ان بی ٹوں نے مل کر اسے کھییخا اور مسین سے یاہر ئکال لیا یاہر آنے پر وہ ہویکوں‬
‫کی طرح ان بی ٹوں کو دیکھ رہا تھا جو پتز سابس لے رہے تھے تھر حیدر کے میہ کو‬
‫دیکھ کر میہ دیکھ کر ہیس دنے " یاکسیان کی مسین نو جودی یاہر ئکال د بتی ہے‬
‫ج‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ی ی ک‬
‫آ کی یا گے یچ کر ھوڑنی ہے !"‬
‫“نہیں ہماری تھی جودی ئکال د بتی ہے سوری شسٹم میں تھوڑی جرانی آگتی تھی‬
‫اسلتے وہ نو تھال ہو رویا کا جشکا دماغ کام کرہا تھا یہ اسی کا آ بیڈیا وریہ میں نو مکییک‬
‫کے آنے یک کجھ نہیں کرنے واال تھا ویل تم تھیک ہو یہ "‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 477 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“نی میں تھیک نو ہوں لیکن یلتز مجھے دویارہ نہیں خایا ! حیدر کے ڈرے ہونے لہحے‬
‫کو دیکھ کر یدتم کی ہیسی ئکل گتی تھی " ڈوبٹ وری کام ہوگیا تھا اب نہیں خایا ایک‬
‫ہفتے یک رنورٹ آنے گی نو بب یک ربسٹ کرو ! اسے ویل چنتر پر سقٹ کرنے ئعد‬
‫ہ‬ ‫ل‬‫ی‬ ‫ہ‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫ت‬
‫روم تھی یج دیا گیا تھا " حیدر آپ ھ ک یں یہ کونی پرا م نو یں ہے ؟" ا ستے‬
‫ن‬ ‫ھ‬

‫محنت تھری ئظروں سے اسے دیکھا " تمہارے ہونے مجھے کجھ ہوسکیا ہے تم نو ئظر‬
‫ب ٹو ہو مترا !" اسکے سگوفے پر وہ میہ کھولے اسے دیکھ رہی تھی جو ہیس رہا تھا ۔‬

‫✨✨✨✨✨‬

‫سام کو وہ بی ٹوں ایک ساتھ ہی وابس آنے تھے دروازے سے داخل ہونے ہی ساہ‬
‫تھاگ کر حیدر کے یاس آگیا تھا " آپ کہاں گتے تھے ! یدتم اور رویا اسکی نے جیتی‬
‫دیکھ رہے تھے یدتم تھکا مایدہ سا آگے پڑھ گیا اور ساہ تھر سے حیدر کی گود میں آبیٹھا‬
‫تھا " میں نو ہوسپییل گیا تھا !" ساہ نے ہاتھ ما تھے پر مارا " میں سارے گ ھر میں‬
‫۔۔۔۔ڈھویڈ رہا تھا ! ما تھے سے یال ہیانے ا ستے افسوس سے کہا دو دن میں ہی وہ‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 478 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫حیدر سے مانوس ہوگیا تھا رویا ویل چنتر دتھکیلتی اتھیں سب کے یاس لے آ بیں تھی‬
‫حیدر کورٹ ایار کر صوفے سے شرئکانے لییا تھا یازی نے اسے یانی دیا نو یکڑ کر‬
‫بییل پر رکھ دیا " کیا ہوا سب تھیک رہا یہ ! رویا نے مسکرا کر ابیات میں شر ہالیا‬
‫یازی نے حیدر کو دیکھا نو وہ یانی کا گالس ساہ کے میہ سے لگانے اسے یانی یال رہا‬
‫تھا ا ستے یدتم کو دیکھا جو پ ُرسکون بیٹھا تھا اسکے کان کے فربب جھکی " یدتم ساہ کو‬
‫ا بتے یاس یالبیں یہ آپ تھی بیار کریں اس سے !" ا ستے ما تھے پر یل الکر اسے دیکھا‬
‫" وہ حیدد کے ساتھ کھیل رہا ہے نو تمہیں کیا مسیلہ ہے میں تھک گیا ہوں پربسان‬
‫مت کرو !" اورآل اتھا کر وہ ایدر خال گیا " حیدر آپ تھی آرام کرلیں تھک گتے‬
‫ہو یگے !!!‬
‫“ہاں بس تھوڑی دپر اسکے ساتھ کھیل لوں تھر !! یازی نے ایک ئظر یدتم کے‬
‫کمرے کے بید دروازے کو دیکھا ۔‬
‫✨✨✨✨✨‬
‫یدتم کمرے میں بیٹھا لنپ یاپ پر کجھ ریڈ کر رہا تھا بیڈ پر بٹم دراز ایک یایگ سیدھی‬
‫کتے دوشری یایگ فولڈ کرکے لنٹ یاپ ر کھے وہ یلکل اس میں کھویا تھا چب دروازہ‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 479 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ی‬ ‫ُ‬
‫کھ‬
‫ال ا ستے یاگواری سے یازی کو د کھا وہ اس دن سے ہی سخت یاراض تھا اس سے اور‬
‫اس سے زیادہ یاراضی یہ تھی ا ستے اسے میانے کی تھی کوشش نہیں کی تھی ۔"‬
‫یدتم مجھے یات کرنی ہے یلتز غصہ مت کرنے گا !" اسکے بپنیہ کرنے پر ا ستے ایک‬
‫ئظر اسےدیکھا تھر سکرین کی طرف م ٹوجہ ہوگیا " نولو !"‬
‫“یدتم ساہ پڑا ہورہا ہے وہ چتزوں کا مساہدہ کرنے لگا اور حیدر تھانی کے ساتھ وہ‬
‫نہت مانوس ہویا خارہا ہے اس دن چب آپ مجھ سے یاراض ہونے تھے‬
‫نو۔۔۔۔۔۔۔"‬
‫“اس کے غالؤہ کونی یات نہیں ہے تمہارے یاس کرنے کے لتے اس دن جو کجھ‬
‫تھی وہ تمہاری الپرواہی کی وجہ سے ہوا چتر مجھے اب تم سے کونی امید نہیں ہے خاؤ‬
‫اور خاکر ا بتے کام دیکھو مجھے دیکھتے کی کونی صرورت نہیں ۔۔۔۔!"‪.‬‬
‫“یدتم یلتز متری یات نوری سن لیں میں ۔۔۔۔۔۔مگر اس سے نہلے ہی وہ لنپ یاپ‬
‫اتھانے یاہر ئکل گیا تھا ۔" یدتم آپ عور نہیں کر رہے تھر یہ کہے گا آئکا بییا آپ‬
‫سے دور ہورہا ہے !"‬
‫✨✨✨✨✨‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 480 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫حیدر کو امریکہ آنے دو ہفتے ہوگے تھے اور ان دو ہف ٹوں میں اسکے تمام خاص وغام‬
‫ت‬ ‫ی‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫ل‬‫می‬
‫بیسٹ ہو گتے جن میں کجھ کا کخستز کو اورم کرنے کے لتے میڈ کستز ہورہی ھی‬
‫یدتم اور یازی کے درمیان کی غلط فہمیاں دن یہ دن پڑھتی خارہی تھیں ساہ اور حیدر‬
‫ق‬‫ل‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫ت‬ ‫ُ‬
‫کی ابسنت ھی پڑھ تی ھی حیدر اب ظوں سے زیادہ رویا کو بیار حیانے لگا تھا اسے‬
‫سیانے لگا تھا اسے یابیں ُسیانے لگا تھا یدتم کمرے میں ہوسپییل خانے کے لتے‬
‫ن‬ ‫ک‬ ‫ُ‬
‫بیار ہورہا تھا ادھر ادھر ئظر دوڑانی نو اورآل ہیں ئظر ہیں آیا " یازی ! یازی !‬
‫دو بتے سے ہاتھ نوتحتی وہ کمرے میں آنی " جی یدتم ! حیدر اور رویا تھی سا متے ڈرابیگ‬
‫روم میں بیٹھے تھے کمرے کا دروازہ تھی کھال تھا " مترا اورآل کہاں ؟" اسکے سوال‬
‫پر ا ستے ما تھے پر ہاتھ رکھا وہ نو میں پربس کریا ہی تھول گتی اور دوشرا دھونے واال ہے‬
‫!" ا ستے غصے سے اسے دیکھا دو قدم اسکی طرف پڑھانے " ک ٹوں ؟‬
‫“وو۔۔۔وہ کل رات کو ساہ کا ہاتھ ۔۔۔۔۔! ا ستے چترت سے اسے دیکھا " کیا ہوا‬
‫ساہ کے ہاتھ کو ؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 481 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“وو۔۔۔وہ کل ا ستے ہاتھ پر۔۔۔ چ۔۔خانے گرا لی تھی اس وجہ سے ۔۔۔۔۔۔!!‬
‫یدتم کا یارہ اور تھی ہانی ہوگیا تھا اور غصے میں ہاتھ اتھایا مگر تھر جود کو روک لیا ہاتھ‬
‫بیحے کرلیا " ابتی الپرواہی تم کہاں تھی !"‬
‫“مم میں کجن میں کھایا ‪......‬‬
‫“بس نہی رہ گیا مترا نو حیال و بسے جھوڑ خکی ہو اسکا نو رکھ لو !!! رویا اور حیدر نے یہ‬
‫م نظر دیکھا " رویا خلیں نہاں سے ! ابیات میں شر ہال کر وہ اسے لے گتی ۔‬
‫“میں تمہیں بیا رہا ہوں یازیہ اگر مترے تحے کو دویارہ کھروچ تھی آنی نو میں تھول‬
‫خاؤں گا تم اسکی ماں ہوں میں تمہیں اس سے الگ۔کردوں گا اسکی تھی ہر زمہ‬
‫ہ ُ‬
‫داری اسے آزاد کردوں گا ! ائگلی سے بپنیہ کریا وہ یاہر ئکل گیا اور وہ و یں سن ہو تی‬
‫گ‬
‫۔”‬
‫حیدر۔کو کمرے میں جھوڑنے کے ئعد وہ یاہر آنی نو یدتم خایا دکھانی دیا قدم نے ساچیہ‬
‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫ہی یازی کی کمرے کی خابب پڑھ گتے چہاں وہ بیڈ پر ھی رو رہی ھی " یازی‬
‫تھاتھی آپ کو کیا ہوا !"رویا کو دیکھ کر وہ نے ساچیہ ہی اسکے گلے سے لگ کر رو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 482 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫دی ‪ "٫‬یدتم کہہ رہے تھے وہ ساہ کو مجھ سے دور کردیں گے میں اسکی ذمہ داری‬
‫نہیں اتھا سکتی میں مر خاؤ گی ساہ کے ئغتروہ مترے ئغتر نہیں رہیا میں کیا کروں‬
‫گی !" رویا نے ہمدردی سے اسے چپ کروانی کی کوشش کی جواب تھی د بتی نو کیا‬
‫اسے نو اتھی یک سمجھ نہیں آرہی تھی ا یکے بیچ میں نولے یا یہ ۔۔۔‬
‫✨✨✨✨✨✨ ُ‬
‫م‬ ‫ت‬ ‫ل‬‫ھ‬ ‫گ‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ُ‬
‫سارا دن رویا یازی کا اپرا چہرا د کھ د کھ تی رہی ھی ان سب یں اسے ابیا آپ‬
‫ایک تماسانی جیسا لگ رہا تھا جو خاموسی سے اسکی نےبسی دیکھ رہی تھی یازی نے‬
‫اسے بیایا تھا کہ ایکی بسید کی سادی ہے تھر ا یکے بیچ یہ احیالقات ک ٹوں ۔یدتم نو‬
‫ا بسے تھا جیسے اسے اس یات سے کونی فرق ہی نہیں پڑا تھا مگر روز کے پر غکس وہ‬
‫زیادہ خاموش تھا۔رویا صوفے پر لیتی اتھیں کے یارے میں سوچ رہی تھی اور حیدر‬
‫ُ‬
‫مسکرا کر اسے ہی دیکھ رہا تھا " رویا یات سپیں !‬
‫یاس آنے پر اس نے ہاتھ یکڑکر بیٹھایا لیا " ابسی کوبسی سوچ در آنی ہے جو آج مجھے‬
‫دیکھتے کا تھی وقت نہیں ۔۔۔!" ہمیشہ کی طرح ا ستے ائگل ٹوں سے کھیلتے شر جھکا‬
‫لیا اسکی نوحتی ائگل ٹوں کو دیکھ کر ا ستے رویا کر ہاتھ یکڑ لیا " رویا کیا ؟"‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 483 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“حیدر ایک یات کہوں مانے گے ؟" اسکا سیحیدہ چہرا دیکھ کر ا ستے اتھتے کی کوشش‬
‫کی نو رویا نے اسکی بیک بیڈ کراؤن سے لگا دی" سب تھیک ہے ؟"‬
‫“حیدر یدتم تھانی کا رویہ یازی تھاتھی سے تھیک نہیں ہے وہ ان پر غصہ کرنے‬
‫ہیں اور ۔۔۔۔۔۔"‬
‫“رویا متری یات سٹو !! اسکی یات کاٹ کر ا ستے اسکا چہرا اوپر اتھایا " ہم نہاں‬
‫مہمان ہیں ہم عتر ہم ا یکے بیچ نہیں نول سکتے ا یکے ذانی مسایل میں نولیا تھیک‬
‫نہیں ہے وہ کیا سوجیں گے اسلتے کجھ تھی کہتے کی کوشش مت کریا مجھے تھی‬
‫ئظر آیا ہے جو کجھ تھی ہورہا ہے مگر کیا کریں اتھیں آبس میں خل کرنے دو ۔!"‬

‫“لیکن حیدر آبس میں یات کروانے کے لتے تھی نو کسی کو اتھیں میایا ہوگا حیدر‬
‫ُ‬
‫ض‬
‫کسی کی لح کروایا بیکی ہے !"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 484 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“اود کٹھی کٹھی ابسی بیکیاں گلے پڑ خانی ہیں ڈاکتر یدتم کا رویہ مترے ساتھ الکھ‬
‫اجھا سہی مگر میں نے مخسوس کیا ہے وہ ا بتے معمالت میں دخل ایدازی بسید نہیں‬
‫کرنے اور اگر اتھوں نے یہ کہہ دیا کہ تم ہونے کون ہو نو لتے والے نو ؟"‬
‫“آسیہ آ بتی کو بیا دیں !" ا ستے کجھ سوچ کر جواب دیا ۔‬
‫" مجھے لگیا تھا تم نہت سمجھدار ہو مگر نہیں تم میں تھوڑی نےغفلی ہے !اسکی‬
‫یات پر ا ستے یاصف سے اسے دیکھا ۔‬

‫حیدر ہمیں دو ہفتے ہو خکے ہیں نہاں اتھی یک نو اتھوں نے ہمارے ساتھ قٹملی جیسا‬
‫رویہ رکھا ہے ایک یار یات نو کرکے دیکھتے ہیں اتھیں سمجھا کر دیکھتے ہیں آجر مسیلہ‬
‫ت‬
‫کیا ہے حیدر آسیہ آ بتئ متری رہٹما بب بتی تھیں چب میں الجھ ٹوں میں ھیسی تھی‬
‫آج مترا فرض ہے ا یکے تچوں کو الجھن سے ئکا لتے کا یلتز ایک یار یات کرنے ہیں‬
‫مترے لتے یلتز ! اسکے زور د بتے پر وہ حید لمحے اس دیکھیا رہا اسکے پربسان چہرے کو‬
‫دیکھ کر ا ستے ہامی تھی لی اسکے چہرے پر ایک جمک آگتی تھی " تھییک نو حیدر میں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 485 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫یازی تھاتھی سے یات کرنی ہوں اور یدتم تھانی سے آپ تھر ایک دوشرے کو‬
‫بیابیں گے وہ کیا کہتے ہیں ! اسکے معصومنت سے شر ہالنے پر رویا نے اسے زور‬
‫سے گلے لگایا " تھییک نو اگین ڈپتر ہتی!" وہ الگ ہونے لگی نو ۔یاکام رہی بس حیدر‬
‫کی شرگوسی کی آواز آنی " یلتز کجھ دپر اور !" رویا نے مسکرا کر ابتی کوشش پرک‬
‫کردی ۔‬
‫✨✨✨✨‬
‫اگلی صیح انوار کی تھی یدتم آج گھر پر ہی تھا اسلتے صیح سے ماجول میں ایک بیاؤ تھا‬
‫یازی اور یدتم کی کل رات سے کونی یات نہیں کونی تھی دونوں ہی خاموش تھے‬
‫رویا اور یازی دونوں یاسیہ بیا رہی تھیں یدتم واک سے وابس آیا تھا حیدر تھی الن میں‬
‫ہی بیٹھا صیح کا م نظر دیکھ رہا تھا چب وہ تھکا مایدہ رکوع کے یل جھکا گہرے گہرے‬
‫سابس لے رہا تھا حیدر نے ایک ئظر اسے دیکھا اور سوچ میں پڑ گیا کہ وہ یات شروع‬
‫کرے تھی نو کیسے ۔یدتم یانی کو نویل میہ سے لگایا وہیں بیٹھ گیا ایک ئظر حیدر کو‬
‫دیکھا جو شر جھکانے بیٹھا " سب تھیک ؟" ا ستے مصٹوعی مسکراہٹ سے اسے دیکھا‬
‫"جی !" مگر ۔یدتم کے لتے یہ یات بسلٹم تخش نہیں تھی ۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 486 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫یا ستے کے متز پر تھی وہ دونوں اساروں سے یات کرنے کا کہہ رہے تھے ۔ جسے یدتم‬
‫تچونی دیکھ رہا تھا ۔ا ستے ایک ئظر یازی کو دیکھا جو افسردہ سا شرایا لتے ساہ کو کھالنے‬
‫کی کوشش کر رہی تھی اسکی یہ خالت دیکھ کر اسے پرا نو لگا تھا مگر اسکی پڑھتی‬
‫الپرواہی کا غصہ ساید زیادہ تھا ۔‬
‫یا ستے کے ئعد وہ دونوں الن میں ہی دھوپ اتچونے کررہے تھے رویا اور یازی ایدر‬
‫ٹ‬ ‫ک‬
‫تھیں نہی سہی موفع تھا ۔یدتم بییل پر بیٹھا حیدر کو دیکھ رہا تھا جو ھی اسے د ھیا‬
‫ک‬‫ی‬
‫م‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ُ‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬
‫ب‬ ‫ڈب‬ ‫ل‬
‫ھی ادھر ادھر د تے گیا رویا اسے می شن د تے آنی ھی بب ھی آ ھوں یں‬‫ھ‬
‫اساروں کا بیادلہ ہورہا تھا یدتم تھوری کے بیحے ہاتھ ر کھے اتھیں دیکھ رہا تھا رویا کے‬
‫خانے کے ئعد ا ستے گھور کر حیدر کو دیکھا " کیا جھیا رہے ہو؟ یانی بیتے حیدر کو تھشکا‬
‫لگ گیا تھا " کک ۔۔۔کجھ نہیں بس ا بسے ہی ؟" وہ تھر ادھر ادھر دیکھ رہا تھا "‬
‫بتی نویلی سادی ہونی ہے ؟"ا ستے چترت سے یدتم کو دیکھا " ین۔۔۔نہیں ایک سال‬
‫ہونے واال ہے !"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 487 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ُ‬
‫“نو تھر بتے نو یلے د لہے جیسے لکس ک ٹوں دے رہے ہو سیدھی طرح بیاؤ کیا یات‬
‫ہے تمہارا ڈاکتر تمہاری رگ رگ خابیا ہوں یہ کیا بیتی گفیگو ہورہی ہے رویا اور تمہارے‬
‫درمیان ‪ "....‬حیدر نے گہرا سابس لیکر گالس بییل پر رکھا "آئکا رویہ آیکی وائف کے‬
‫ساتھ اجھا نہیں ہے !" ایک ہی سابس میں نولے خانے والے جملے پر یدتم ریلیکس‬
‫ت‬ ‫ُ‬
‫ہوکر بیک لگا ‪،‬کرسی پر سیدھا ہوا " مجھے لگا ہی تھا کہ یات تم لوگوں کو ھی مخسوس‬
‫ہونی ہوگی !!!"‬
‫“آیکی اور ایکی ار بیج مترج تھی آپ بسید نہیں کرنے اتھیں !!!"‬
‫“مترا اور اسکا دو سال افنتر خال نونی میں نوری نونی خابتی تھی کہ می یازی کے غالؤہ‬
‫کسی میں تھی دلخستی نہیں لییا آدھی نونی ہمارے ئکاح میں شریک تھی میں نے‬
‫محنت کی خد یک محنت کی ہی اس سے !!" دور درح ٹوں کو گھورنے ا ستے جواب دیا‬
‫۔" نو محنت کہاں گتی ؟"‬
‫“وہ محنت وہیں تھی حیدر چب یک وہ متری یازی تھی لیکن جیسے ہی وہ ساہ کی ماں‬
‫بتی وہ مجھے تھول گتی متری صروریات تھول گتی ہے مجھے وقت د بیا تھول گتی ہے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 488 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫نہی مسیلہ ہے سادی کے ئعد ۔ صرف ئکاح سے نہلے محنت رہتی مگر سادی کے ئعد‬
‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ِ‬ ‫ک‬ ‫ک‬‫ِ‬
‫وہ محنت روز ھچ ھچ ین خانی ہے ک ٹویکہ یہ عور یں صرف ماں ین کر رہ خانی یں وہ‬
‫کتی دفعہ مجھے اگ ٹور کرد بتی ہے ساہ کی وجہ سے میں ساہ سے خلیا نہیں جسد نہیں‬
‫کریا متری اوالد ہے مگر وہ نوازن نہیں رکھ یانی اتھی نو ایک ہے نو یاگل ہونی رہتی ہے‬
‫دوشرے کا نو میں سوچ تھی نہیں سکیا خانے بب اسکا کیا خال ہوگا مجھے اگ ٹور کیا‬
‫تھیک خلیا ہے کل ساہ کا ہاتھ خل گیا اسکے ہونے ہونے کم سے کم اسکا حیال نو‬
‫نورا رکھ لے اس یات پر غصہ آیا مجھے ہر یات پر ائکار اکیال ہوگیا میں ہر روز ا بتے شر‬
‫درد کے ساتھ اکیلے جوتحیا نے قانو ہوخایا ہوں میں دو یل مترے ساتھ بیٹھ کر مجھ‬
‫سے متری پرایلم نوجھتے کا وقت نہیں ہے اسکے یاس ۔۔۔۔"‬
‫✨✨✨✨✨✨✨‬

‫“ساہ کے بیدا سے نہلے تھیک تھے نہت بیار کرنے نہت حیال رکھتے تھے تھر‬
‫جیسے جیسے ساہ پڑا ہونے لگا متری نوجہ زیادہ اس پر رہتی لگی وہ خلیا تھا مجھے ڈر لگا رہیا‬
‫کہیں گر یہ خانے کونی چتز جود پر یا گرا لے کجھ میہ میں ڈال یہ لے سوتچ نورڈ کو‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 489 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ہاتھ یہ لگا لے میں ہر وقت اسکے بٹھاگتی رہتی اس دوران یدتم اگ ٹور ہونے لگے مگر‬
‫م‬ ‫س‬
‫مجھے لگا اتھیں قیل نہین ہوگا وہ نہت ا جھے ہیں ھیں گے اتھوں نے جود کو‬
‫ج‬

‫کام میں نہت پزی کرلیا ہڈنوں کے ڈاکتر کی یابٹ نہین لگتی وہ ساری ساری رات‬
‫ہوسپییل میں گزار د بتے ابیا جود کو مصروف کرلیا کہ ہمارے ساتھ وقت ہی نہیں‬
‫گزارنے ساہ کتی دفعہ یایا کہیا سو خایا تھا مگر وہ نہیں ہونے سونے ہونے تحے کو نو‬
‫نہیں بیا اسکے یاپ نے اس سے بیار کیا یا نہیں وہ ا بتے یاپ کو نہت کم دیکھ یایا‬
‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬
‫تھا مجھ سے نوجھیا نو میں کہتی یایا یلے گتے وہ اداس ہوخایا لیکن میں نے ھی ید م‬
‫سے اس یات کا ذکر نہیں کیا ۔۔۔‬
‫✨✨✨✨✨✨✨‬
‫“چب وہ مجھے اگ ٹور کرکے ساہ کی ہوگتی نو میں نے تھی جود کو نہت مصروف کرلیا‬
‫ابیا کہ ساید اسے اجساس ہو کے میں تھی ہوں ساری ساری رات ہوسپییل میں‬
‫فصول کیس پڑھیا رہیا مہی ٹوں میں کرنے واال کام میں نے دنوں میں شروع کردیا‬
‫کہ ساید مجھے مصروف دیکھ کرو ہ مجھ سے کہے کہ یدتم مجھے آیکی صرورت ہے ساہ کو‬
‫ہماری صرورت ہے مگر ا ستے کٹھی کجھ کہا ہی نہیں بس ساہ ساہ اور ساہ چب تھی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 490 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫کجھ کہیا ائکار کردیا ساہ کو اجھا نہیں لگیا و ڈر خانے گا آیا کے یاس نہیں جھوڑیا خانے‬
‫کیسا سلوک کرے تھک گیا میں نونی فربیڈز کو جواب د بتے کہ گابیا کالوجسٹ یازیہ‬
‫کہاں ہے میں نے اسے گھر میں قید کردیا میں نے جستے اسے یہ یک کہا تھا کہ‬
‫تحے کے ئعد تھی اسے ابیا پروفیشن نہیں جھوڑیا خا ہتے۔۔۔۔۔۔۔‬
‫✨✨✨✨✨✨‬
‫چب ساہ آنے واال تھا بب ساری رات سوحتی ابیا پروفیشن جھوڑنے کے لتے یدتم‬
‫کہتے تھے مت جھوڑو ا بتے آپ پر ڈبییڈ رہیا مت جھوڑو تمہارس لتے اجھا رہے گا مگر‬
‫مجھے امی جیسا بیا تھا ساہ کی پرورش کرنی تھی یدتم کا حیال رکھیا گھر سیٹھالیا تھا یارمل‬
‫ہاوس وائف بیا تھا اس یات پر تھی یدتم کافی وقت یاراض رہے تھے یہ اب یک‬
‫مترے ئغتر نہیں رہیا تھا بب کیسے حید ماہ کے تحے کو جھوڑ کر ہوسپییل خلی خانی‬
‫اور ئعد میں ا ستے خانے نہیں دیا یدتم نہلے نوجہ نہیں د بتے تھے میں تھی کام میں‬
‫پزی ہوخانی نو ابیا تچہ یہ کھو د بتے ہیں ہم ۔۔۔۔‬
‫✨✨✨✨✨‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 491 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫میں نے اسکی ہر غلطی معاف کی جھونی پڑی سب کجھ ا بتے اجساس دنوں میں‬
‫ا ستے مجھے آدھی رات کو تھی اتھا کر یہ کہا ہے یہ مجھے یہ کھایا یاہر خایا ہے میں ایک‬
‫لمحے کی یاچتر نہیں کریا تھا مگر اسکے یاس مترے لتے آج ایک منٹ یک نہیں ہے‬
‫مترا البسیس کپیسل ہونے واال تھا اسکی وجہ سے تھر تھی ایک لقظ نہیں کہا اس‬
‫سے میں اس سے محنت نہیں کریا ؟؟؟"‬
‫✨✨✨✨✨‬
‫ایکی میڈئکل ہستری کا فسٹ کیس تھا ایک ایلنٹ قٹملی کے بیتے کا آپربشن تھا اسکی‬
‫میڈکل ہستری مجھ سے گم ہوگتی اس بیسنٹ کو ایک میڈبشن سے الرجی تھی یدتم‬
‫نے اسے اسکا اتحیکشن دے دیا تھا اسکی خان خانے خانے تچی تھی ہوسپییل کمیتی‬
‫کے سا متے نہت شرمیدہ ہونے تھے البسیس یک کپیسل ہونے واال تھا بب متری‬
‫ی‬ ‫م‬ ‫لک‬‫ی‬ ‫ن‬ ‫پ‬ ‫ی‬‫گ‬‫ی‬
‫پر یسی کا ابیٹھ میٹھ تھا ایک لقظ ہیں کہا ل۔یار ل وہ نو ڈ ل ٹوری کے ئعد پرس‬
‫نے بیایا کہ ڈاکتر یدتم کا البسیس کپیسل ہونے واال ابیا بیار کرنے تھے تھر بیہ‬
‫نہیں کیا ہوگیا ۔۔۔۔۔‬
‫✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 492 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫اسے لگیا میں ابسا اسلتے ہوگیا ہوں کہ کام کا نہت بپیشن ہے خاالیکہ میں اسکی‬
‫غدم نوجہ کی وجہ سے ابسا ہوگیا ہوں مجھے گھر وابسی پر متری ب ٹوی خا ہتے جو مترا حیال‬
‫ر کھے کیا خال نو جھے مجھے سے یہ نو جھے سارا دن کیسا گزرا مجھے متری مشکالت کا خل‬
‫ج‬‫ی‬ ‫ب‬
‫بیانے ابسی نہیں کہ یانی کا گالس دے کر کجن میں گھس خانے تحے کے ھے‬
‫سور مخانے اکیا گیا ہوں میں ۔۔۔۔۔!"‬
‫✨✨✨✨✨✨‬
‫ابسا لگیا ہے جیسے گھر کے ماجول سے اکیا گتے ہیں گھر سے دور تھا گتے ہیں یات‬
‫تھی نہیں کرنے اور آج صیح نو جو کجھ ہوا وہ دیکھ ہی لیا یہ میں پزی ہوگتی ابتی کہ‬
‫ابتی سادی کی سالگرہ تھول گتی یدتم نے بیاریاں کی تھی ساری یاراضگی یالنے طاق‬
‫ر کھے مگر میں تھول گتی کمرے میں گتی ہی نہیں ۔۔۔۔۔۔اس یات پر رویا تھتی‬
‫ی‬
‫تھتی ئظروں سے اسے د تی رہ تی ۔۔۔‬
‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬
‫✨✨✨✨✨✨‬
‫ہماری زیدگی کا سب سے پڑا دن تھول گتی ابیا کیا پزی ہویا کہ ا بتے ساتھ والے‬
‫ُ‬
‫کمرے میں قدم رکھتے کا وقت نہیں ابیا غصہ آیا مجھے اس دن سے دل ابیا دکھا آج‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 493 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫یک سہی نہیں ہو یایا اور اسکے ئعد تھی میانے کی کوشش نہیں کی ہر یات میں‬
‫ساہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔یدتم کہاں گیا ؟؟؟"‬
‫✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫میں نے کوشش کی میانے کی مگر وہ یات نہیں سیتے ہر طرئفہ ابیایا مگر نہیں اور‬
‫اب ساہ پر نوجہ نہیں دے رہے ساہ یدتم سے زیادہ حیدر تھانی کے کلوز ہورہا ہے‬
‫مجھے پرا نہیں لگا مگر حیدر تھانی خلیں خابیں گے نو وہ اداس ہو خانے گا نو بب اگر‬
‫یدتم اسے ا بتے ہونے کا اجساس دالبیں گے لیکن وہ نو نوجہ ہی نہیں د بتے وہ دور‬
‫ہورہا ہے ان ‪،‬سے ۔۔۔۔‬
‫✨✨✨✨✨✨‬
‫اسکی الپرواہ ٹوں نے مجھے ساہ سے تھی دور کردیا اسے تھی وقت نہیں دے یایا میں‬
‫میں تھک گیا ہوں بس اسلتے اس طرح رویہ ہوگیا ہے مترا یافی کجھ نہیں محنت آج‬
‫تھی ابتی ہے ۔۔۔۔کرسی اکیاہٹ سے دھکیل کر وہ یاہر خال گیا بیجھے حیدر پربسانی‬
‫س ُ‬
‫سے ا کی بست کو گھوریا رہ گیا ۔‬
‫✨✨✨✨✨✨✨‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 494 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫بس اسلتے میں نے تھی میایا جھوڑ دیا اگر ا یکے یاس مترے تحے کے لتے وقت نہیں‬
‫نو مترے یاس تھی ا یکے کے لتے وقت نہیں ‪ ...‬پرے اتھانی وہ تھی ِکجن میں‬
‫گھس گتی رویا افسردگی سے ساہ کو دیکھتے لگی جو ڈرابیگ روم میں ساب نکل گھما رہا تھا یہ‬
‫تچہ ِبس رہا ہے !"‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫ڈابیگ بییل پر موجود خاروں وجود عح نب سے نے جیتی میں مییال تھے ۔اور سب سے‬
‫زیادہ یدتم سیحیدہ تھا یازی نے اسے رونی دی جو ا ستے ہاتھ اتھا کر م نع کردیا " تھوک‬
‫نہیں ہے !" حیدر اور رویا نے ضنط سے شر جھکا لیا تھا ۔کھانے کے ئعد ا بتے کمروں‬
‫م‬ ‫ک‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ی‬ ‫گ‬ ‫ل‬ ‫ت‬ ‫ل‬ ‫ُ‬
‫کا رخ ہوا نو یازی ا گ اور ید م ا گ اور وہ ہرا سابس ل کر د ھتے رہ گتے ۔ مرے یں‬
‫آنے کے ئعد رویا نے دروازہ بید کیا اور دونوں کی زیان ایکساتھ نول پڑی " مجھے نہت‬
‫کجھ بیایا ہے !" ابتی نے اجییاری پر دونوں ہیس دنے تھر حیدر نوال " نہلے تم بیاؤ ؟"‬
‫“وہی کامن مسیلہ تچوں پر نوجہ نہیں د بتے !!!اور یدتم تھانی کا ؟"‬
‫“وہی بپی نکل گلہ تچوں میں پڑ کر مجھے تھول گتی گھر کی ہوکر رہ گتی متری ب ٹوی بیا‬
‫تھول گتی !" لمتی سابس خارج کرکے وہ بیڈ پر بیٹھ گتی حیدر تھی اسکے یاس آگیا "‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 495 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ُدبیا میں اسی ق نصد میاں ب ٹوی کا جھگڑ ا اسی وجہ سے ہویا ہے سچ ہی نو کہہ رہی ہیں‬
‫یاھ تھاتھی اب مرد نو تچوں پر نوجہ نہیں د بتے اتھیں یالیا پڑھایا سب عورت ہی کرنی‬
‫تھر گھر کے کام سب کی ذمہ داری وہ اکیلی ہونی ہے کیا کیا کرے۔حیدر نے‬
‫چترت سے اسے دیکھا " نو ان سب میں یہ ک ٹوں تھول خانی ہے کہ وہ ایک غدد‬
‫سوہر تھی رکھتی ہے جشکا حیال ا ستے رکھیا ہے وہ اسے ک ٹوں تھول خانی ہے ب ٹوی بیا‬
‫تھول کر ماں ین کر رہ خانی ہے سوہر کا حیال ر کھے نو وہ تھی اسکا حیال ر کھے گا‬
‫اسکی مدد کرے گا ان سب میں ‪....‬رویا میہ کھول کر اسے دیکھ رہی تھی ئعتی "‬
‫ج‬‫م‬ ‫ت ن س‬
‫ہ‬
‫آپ ھی ہی ھتے یں کہ عورت غلط ہے مرد کمانی کریا ہے مان لیا محنت کریا‬
‫ہے نو عورت کیا کم محنت کرنی ہے سوہر کے رومال دھونے سے لیکر ا یکے والدین‬
‫کی دواب ٹوں یک کا حیال اسے رکھیا پڑیا ہے یہ کم کام ہے جو سوہر اہیا تھی تھوپ‬
‫دے سایہ بسایہ خلیا خا ہتے تھوڑا کام جود تھی کرلے ۔۔۔!"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 496 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“یار یاہر محنت کریا تھی ابیا آسان نہیں ہے محنت کرو لوگوں کی یات سٹوں گھر‬
‫ئ‬ ‫ک‬ ‫ک‬
‫آکر تھی وہی ھچ ھچ نو بیگ نو آ یں گے یہ تی یاہر کا کام ھی کرو ھر آکر ب ٹوی‬
‫گ‬ ‫ت‬ ‫ع‬ ‫ب‬
‫کے ساتھ کتڑے تھی دھلواوں ۔"‬
‫“حیدر آپ تخث ک ٹوں کررہے ہیں مرد کو تچوں کی پرورش میں سیٹھا لتے میں ہاتھ‬
‫بیایا خا ہتے ۔۔‬
‫ہاں نو عورت تھی نو تھول خانی ہے کہ وہ کسی کی ب ٹوی ہے کسی کی محنت ہے‬
‫کسی کا سکون ہے ۔۔۔۔حیدر نے پتزاری سے کہا ۔‬

‫" نو یہ سب یاد کرنے وہ تھول خانے کہ وہ ایک نہو ہے ایک ماں ہے ایک گھریلو‬
‫س‬
‫عورت ہے نہی مسیلہ ہے مردوں کا یات ھتے کی تخانے یہ کہہ۔۔۔۔۔" یات‬
‫ج‬‫م‬
‫م‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫نوری کرنے سے نہلے حیدر نے اسے یچ کر سیتے سے لگا اور حصار صٹوط کرلیا "‬
‫ُ‬
‫ض‬
‫نہیں رویا نہیں ہمیں نہیں لڑیا یار ایکی لح کروانے ہم ک ٹوں لڑنے لگے میں لڑیا‬
‫نہیں خاہیا میں ہارا تم جیتی اب سوجو اتھیں کیسے میایا ہے ۔" مگر رویا اسے سن‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 497 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫کب رہی تھی وہ نو اسکے سیتے سے لگی دل کی دھڑکن سن رہی تھی مسکرانے خا رہی‬
‫ھ‬ ‫ک‬
‫تھی حیدر نے یچ کر اسے الگ کیا ا ستے دابت ئکالے اسے د کھا " آنی لو نو !"‬
‫ی‬ ‫ی‬

‫" ہاں تم مجھے مجھے بیاؤ کہ یازیہ آنی نے تمہیں کیا بیایا تھر میں بیایا ہوں !"‬
‫" ہاں اتھوں نے بیایا کہ ساہ کی بیدابش سے نہلے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ا ن دونوں نے‬
‫من و من ساری یابیں ایک دوشرے کو بیابیں حیدر تھوڑی پر ائگلی ت ھتر رہا تھا" یہ‬
‫دل کے غصے ہیں حید غلط فہمیاں ہیں یہ یابیں وہ ایکدوشرے کو ک ٹوں نہیں کہتے‬
‫!"‬
‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ن ُ‬
‫" ک ٹویکہ یدتم تھانی یات ہیں سیتے ! حیدر نے ابیات یں شر الیا " یں ا یں‬
‫ھ‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫م‬
‫ایک دوشرے سے یات کرنے پر آمادہ کریا ہوگا مگر کیسے ۔۔۔۔۔" رویا تھی تھوڑی‬
‫بیحے ہاتھ ر کھے سوچ میں پڑ گتی تھر ایکدم نولے آ بیڈیا !!! حیدر کے اخایک حیحتے پر‬
‫وہ اسے دیکھتے لگی ۔‬

‫✨✨✨✨✨✨‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


Page 498 of 595
URDU NOVEL BANK

Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com


‫‪Page 499 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫" یازی تھاتھی وہ یدتم تھانی یہ سٹور روم میں گتے ہیں ساید کونی پرایا سامان ڈھویڈیا‬
‫خا ہتے تھے ایک یار دیکھ لیں اتھیں کہاں ملیا ہے !" رویا کجن میں آنی نو یازی‬
‫خانے بیا رہی تھی حید لمحے اسے دیکھتے ئعد ا ستے قلٹم کم کی "یہ تھوڑی دپر خانے‬
‫دیکھ دو ! رویا نے ابیات میں شر ہالیا یازی کے کجن سے خانے کے ئعد ا ستے ڈرابیگ‬
‫روم میں بیٹھے حیدر کو دیکھا جستے تھمز اپ کا اسارہ کیا !"‬
‫“یدتم سٹور روم میں ساہ کو دیکھ رہا تھا حیدر نے اسے بیایا کہ وہ قٹ یال سے کھیلیا‬
‫ت‬ ‫ی‬ ‫ُ‬
‫سٹوروم میں خال گیا ہے وہ ایدر ادھر ادھر د کھ رہا تھا چب یا زی ایدر آنی " ید م آپ‬
‫کیا ڈھویڈ رہے ہیں !" یدتم نے ایک ئظر اسے دیکھا ساہ کہاں ہے ؟‪ " ....‬ساہ نو‬
‫بیحے الن میں کھیل رہا ہے !" اسکی یات سن کر وہ دروازے کی خابب پڑھا نو وہ بیچ‬
‫میں کھڑی تھی اسے ئظروں سے بیجھے ہیتے کا اسارہ کرکے دروازہ دیکھا جو الک ہوگیا‬
‫تھا ۔یاہر رویا حیدر کو تھمز اپ دکھا رہی تھی جو بیحے بیٹھا مسکرا رہا تھا یہ اسی کا یالن‬
‫تھا اتھیں ایک روم میں بید کردیا خانے بی نکل قلموں واال طرئفہ نہلے نو رویا نہیں مانی‬
‫تھی تھر سوخا ساید کام کر خانے اتھیں بید کرکے جیسے ہی وہ بیحے آنی وہاں سے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 500 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ساہ اوپر کی خابب خل دیا جس پر ا ستے نوجہ نہیں دیا ۔ساہ جیسے ہی روم کے یاہر‬
‫سے گزرا ڈر گیا ایدر یدتم آوازیں دے رہا " دروازہ کھولوں کونی ہے رویا حیدر ! یازی‬
‫پربسانی سے اسکے بیجھے کھڑی تھی ا ستے یدتم کے کیدھے پر ہاتھ رکھا جسے کو جھیک‬
‫دیا ۔ساہ کجھ دپر آوازیں سیتے کے ئعد وہ تھوڑا فربب گیا " یایا ! ساہ کی آواز سن اسے‬
‫کجھ سکون ہوا " ساہ بییا ہم ایدر بید ہو گتے ہیں خاؤ رویا ابتی کو یالؤ اتھیں بیاؤ !!!"‬
‫“یایا ماما تھی ہیں ؟؟؟ یازی نے یدتم کو ہیا کر دروازے پر ہاتھ رکھا " جی ماما کی‬
‫خان میں نہی ہوں یلتز رویا ابتی سے کہوں دروزہ کھولیں !"‬
‫“اجھا ماما آپ ڈریا مت ا تھی الیا ہوں اتھیں !!! قٹ یال وہیں تھییک کر وہ بیحے‬
‫تھاگ گیا " رویا آ بتی !! رویا ابتی !؟ وہ دونوں جو جوسیاں میا رہے تھے ساہ کو نوں‬
‫تھا گتے دیکھ ڈر گتے " کیا ہوا ساہ ؟"‬
‫“رویا ابتی ماما یایا روم میں بید ہو گتے اتھیں ئکالیں یہ یلتز !!! اسمے رونے ہونے اسکا‬
‫ہاتھ یکڑا رویا نے افسوس سے حیدر کو دیکھا جو جود پتزار ہوگیا اسکے ضد کرنے پر رویا‬
‫اسکی مدد کرنے کے لتے اوپر آگتی تھی روم کھوال نو یدتم دوشری ئظر تھی یازی پر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 501 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ڈالے ئغتر آگے پڑھ گیا بیجھے یازی تھی اسکی قکر کتے ئغتر ساہ کی طرف م ٹوجہ ہوگتی‬
‫رویا نے حیدر کو تھم ڈاؤن کا اسارہ کیا ۔"‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫“ حیدر ائکا یالن نو کام نہیں کیا نو مترا واال پرانی کرنے ہیں !" حیدر نے گھور کر‬
‫اسے دیکھا " رویا اتھیں جوٹ لگ خانے گی !"‬
‫“بٹھی نو بیہ خلے گا یدتم تھانی کیتی کنتر کرنے ہیں بٹھی نو اجساس ہوگا بیار وہیں‬
‫ہے !"‬
‫“رویا یہ ِرسک ہے !!"‬
‫“ڈر کے آگے ح نت ہے حیدر !!" ۔۔۔۔ا ستے گھور کر اسے دیکھا " وہ سیِیگ کا‬
‫اسنہار نہیں دے رہی جوٹ لگ خانے گی !!" مگر اسے ستے ئغتر ہی وہ کجن کے‬
‫ت‬ ‫گ‬ ‫چ‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫فربب خاکر کھڑی ہوگتی تھی واز د تے کے نہانے حیدر ھی و ل نتر ھما کر ید م‬
‫کے یاس آگیا تھا مگر اسکی ئظر رویا کے کاریامے کی طرف ہی تھی ‪.‬یازی خانے لیکر‬
‫یاہر آنی نو رویا نے پتر آگے کردیا جس میں الجھ کر پرے زمین نوس ہوگتی مگر یازی‬
‫سیٹھل گتی ۔رویا کا یالن اسے گرانے کا تھا مگر وہ تچ گتی یدتم نے ئظر اتھا کر اسے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 502 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫دیکھا تھر افسوس سے شر جھیک دیا وہ شرمیدہ سی ہوکر نونے کیس اتھانے لگی رویا‬
‫تھی اس سے چتربت نوجھتی مدد کرنے لگی ایک ئظر حیدر رکو دیکھا جو جور ہیسی ہیس رہا‬
‫تھا ۔”‬

‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬

‫“یازی تھاتھی آپ کے یاس ہانی ہیلز نہیں ہے آپ نہیتی نہیں ہیں ؟" اسکے سو‬
‫ریک کو دیکھتے رویا نے سوال کیا جس پر ا ستے ئفی میں شر ہال دیا " مجھے بسید نہیں‬
‫مگر یدتم کو اجھی لگتی ہیں اسلتے ایک یار نہتی تھی ا یکے لتے مگر خل ہی نہیں یانی‬
‫اسلتے تھر کٹھی نہتی نہیں!! اسے کے ساتھ رویا کے دماغ نے بتی جراقات ئکا لی‬
‫تھی " و بسے آیکو کوشش کرنی خا ہتے مظلب ا بسے ساید وہ مان خانے اگر آپ ا یکے‬
‫لتے کریں نو نہن کر خلتے کی کوشش کریں نو ! شرشری سے یات کرکے اسے‬
‫جھوڑ کر خلی گتی ۔یا زی کجھ لمحے نو اسے دیکھتے رہی ت ھر شر جھیک دیا چب کافی دپر‬
‫ت‬ ‫ب‬ ‫ی‬ ‫ُ‬
‫یک ابسا کجھ یہ ہوا نو رویا کا میہ اپر گیا وہ دونوں ہی اپرا میہ ل کر یٹھ گتے ھے ایک‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 503 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ئظر مخالف سمت میں خانے یازی اور یدتم کو دیکھا تھر ایک ق نصلہ کیا حیدر یازی کی‬
‫طرف ُمڑ گیا اور رویا یدتم کی طرف ۔‬
‫ک‬ ‫ن‬ ‫س‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ی ب‬
‫یا زی ڈاب گ پر ھی ستزی بیا رہی ھی چب حیدر ا کے یاس آیا وہ اسے ہت م ہی‬
‫مخاطب کریا تھا تھاتھی کی تخانے اسے یاجی کہیا زیادہ میاسب لگیا تھا جیسے سفیان‬
‫رویا کو تھاتھی نہیں آنی کہیا تھا کجھ رسٹوں کو مخاطب کرنے کے لتے لقظ دل سے‬
‫ی ئ ئً‬
‫ئکلتے ہیں " یازی یاجی !" ا ستے چترت سے حیدر کو د کھا جو فربیا ظریں جھکانے وہاں‬
‫موجود تھا " جی حیدر تھانی آیکو کجھ خا ہتے ؟"‬
‫“مجھے آپ سے ڈاکتر یدتم کے یارے میں یات کرنی ہے ؟" اسکی یات نے اسکے‬
‫ہاتھ روک دنے تھے ۔‬
‫“میں خابیا ہوں یہ یات ہمارا کریا میاسب نہیں مگر آپ دونوں نے ہمارے لتے ابیا‬
‫کجھ کیا ہے میں نے یدتم تھانی کے رویہ کے یارے میں ان سے یات کی تھی‬
‫اتھوں نے مجھے بیایا وہ آپ سے اس وجہ سے یاراض ہیں ک ٹویکہ آپ ان پر نوجہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 504 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫نہیں د بپیں آپ صرف ساہ کی والدہ ین کر رہ گتی ہیں ایکی ب ٹوی بیا تھول گتی‬
‫ہیں ۔۔۔۔"‬
‫✨✨✨✨✨✨✨‬
‫“ہاں وہ یہ کہتی ہیں کہ آپ ا بتے کام میں ا بتے پزی ہو گتے کہ ساہ پر نوجہ ہی‬
‫نہیں د بتے اسلتے وہ ساہ پر زیادہ نوجہ د بتی ہیں یاکہ وہ اکیال یہ ہوخانے چب ساہ جھویا‬
‫تھا اسے نہت زیادہ نوجہ کی صرورت تھی بب آپ تھی ا بتے کرپتر کو لیکر پربسان‬
‫تھے یہ ایکی غلطی ہے کہ وہ آپ پر نوجہ نہیں دے یابیں مگر اتھیں اس یات کا‬
‫اجساس ہے مگر اب ساہ ائکا ابیا غادی ہوحکا کہ وہ ایکی خان ہی جھوڑیا اگر آپ تھی‬
‫ساہ کو جود سےمانوس کرنے نو ساید ایکی کجھ مدد ہونی مگر آپ نے جود کو کام میں‬
‫م‬
‫پزی کریا میاسب سمجھ نو اتھوں نے ساہ پر ل نوجہ د بیا شروع کردی ‪..‬ید م‬
‫ت‬ ‫م‬‫ک‬
‫خاموسی سے شر جھکانے اسکی ساری یابیں سن رہا تھا ۔‬
‫✨✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫" اتھوں نے جود کو کام میں ابیا مصروف کرلیا کہ وہ آپ سے دور رہیں آیکی اگ ٹوربس‬
‫سے دور رہیں اتھیں پرا لگیا تھا میں میں مابیا ہوں اس وقت آپ ساہ پر م ٹوجہ تھیں‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 505 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫مگر آپ تھوڑا وقت ئکال ایکی پرایلمز نوجھ سکتی تھیں یہ یات اتھیں نہت ہرٹ کی‬
‫آپ نے ایکی مصروق نت کی وجہ خا بتے کی تخانے خاموش ہویا نہتر سمجھا چب کہ وہ‬
‫اب نظار کرنے رہے کہ آپ ایک یار ان سے کہہ دیں کہ آپ کو اور ساہ زمان کو ایکی‬
‫صرورت ہے وہ لوٹ آنے مگر آپ نے اتھیں جھوڑ کر ساہ کو دیکھیا صروری سمجھا‬
‫۔۔۔۔۔!"‬
‫✨✨✨✨✨✨‬
‫آ یکے سترگل اور محنت کو دیکھتے اتھوں نے کجھ نہیں کہا آپ تھک خانے تھے ساہ‬
‫کے رونے سے آیکو مسیلہ یہ ہو اسلتے وہ روم سے خلیں گئ آپ نے تھی نو مسایل‬
‫خل کرنے کی کوشش نہیں کی ایک یار یات نو کرنے کہ روم الگ کرلیا آیکو غصے‬
‫میں دیکھ کر وہ اسلتے خاموش ہو خانی کہ آپ پربسان ہیں اور پربسان یہ کروں نو نہتر‬
‫ہوگا آپ نے تھی نو جق سے ایک دفعہ نہیں کہا مجھے تمہاری صرورت ہے ایک یار‬
‫کہیا خا ہتے تھے یہ کہ یازی لوٹ آؤ میں اکیال ہوگیا ہوں ہوسکیا ہے وہ می نظر ہوں !!!"‬
‫✨✨✨✨‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 506 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫وہ می نظر تھے آ یکے ہر یاراضگی تھال کر اتھوں نے روم سخایا تھا آیکو شرپراپز د بتے کے‬
‫لتے جس دن ابتی محنت یانی اسی دن کو تھول گتی اور اسکے یات میایا تھی نہیں‬
‫صرف سوری کہہ د بتے سے سب تھیک ہو خایا ہے کجھ خذیات کھل کر بیانے‬
‫پڑنے ہیں ۔۔۔‬
‫✨✨✨✨✨‬
‫خذیات کو کھل کر بیابیں اتھیں بیابیں کہ آیکی محنت مری نہیں ہے بس حید غلط‬
‫فہم ٹوں کے بیحےدب گتی ہے ابتی غلط فہم ٹوں کو دور کرلیں یدتم تھانی وریہ ساہ آپ‬
‫سے دور ہو خانے گا وہ آ یکے رونے دیکھیا ہے مخسوس کریا ہے وہ حیدر سے کہیا کہ‬
‫اسکے یایا اسکی ماما کو ڈا بیتے ہیں آپ سے دور دور رہیا ہے اور یہ یات یازی تھاتھی‬
‫آیکو بیانے کی کوشش کررہی تھیں مگر آپ یاراض تھے ۔۔۔" یدتم کو اب اسکی دو‬
‫ک‬‫ی‬
‫دن کی یابیں کوشسیں یاد آ بیں ا ستے ضنط سے آ یں بید یں ۔۔۔۔‬
‫ک‬ ‫ھ‬
‫✨✨✨✨✨✨‬
‫کوشش کریں ابتی غلط فہم ٹوں کو دور کرنے کی اس سے نہلے آپ اس ر ستے کو کھو‬
‫دیں !!یات حٹم کرکے وہ بیا اسے دیکھا خال گیا تھا رویا نے تھی ایک ئظر شر جھکانے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 507 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫یدتم کو دیکھا اور آتھ گتی ۔ ملتے پر حیدر نے مصٹوطی سے رویا کا ہاتھ تھام کر ل ٹوں‬
‫سے لگایا " ہمارے بیچ کٹھی غلط فہمیاں نہیں آ بیں گی یہ !!" وہ بیچوں کے یل اسکے‬
‫ت‬ ‫س‬ ‫ی‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬ ‫م‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫ہ‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫یاس ھی " م یں آنے دیں گے اگر یں ھی آ کی یات یہ ٹو یہ نو دو ھتڑ لگا‬
‫س‬ ‫س‬ ‫ہ‬‫ف‬
‫کر سیا ہی دتحتے گا غلط می دور کردتحتے گا ۔! ا ستے م کرا کر ا کی گال پر ہاتھ رکھا‬
‫رویا نے تھی سکون سے شر اسکی گود میں رکھ لیا اور ان دونوں کے یارے میں سو حتے‬
‫لگی ۔‬
‫✨✨✨✨✨✨‬
‫رات کے دو تج رہے تھے مگر بیید تھی کہ یازی کے فربب یک نہیں آرہی تھی یازو‬
‫آیکھوں پر ر کھے وہ یدتم کے ساتھ نونی کے دن یاد کررہی تھی ایکی محنت میال تھی‬
‫یدتم الکھ شرارنی سہی مگر یازی کے غالؤہ ا ستے کٹھی کسی کو نہیں سوخا تھا کالسیں‬
‫بیک کریا ڈھتروں یابیں کریا لیکس پر بیٹھ کر شراربیں کریا ۔حیدر کا ایک لقظ لقظ اسے‬
‫یاد آرہا تھا کیا ا ستے سچ میں یدتم کے ساتھ ابتی یاائصافی کردی ہاں مجھے تھوڑا وقت‬
‫د بیا خا ہتے تھا ا یکے حصے کا جو میں نہیں دے یانی کییا وقت ہوا ایک ساتھ وقت‬
‫گزارے اور اسے میایا تھی نہیں سوری نو لتے سے سب تھیک نو نہیں ہویا کجھ اور‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 508 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫کریا خا ہتے ! یازو ہیا کر ایک ئظر ساہ کو دیکھا جو سکون سے سو رہا تھا ۔کجھ سوچ کر‬
‫اتھی الماری کھولیں کتڑے کھ نگا لتے کے ئعد اسے مظلویہ ڈربس مل گتی ۔واش روم‬
‫سے جییج کیا یارمل بیاو سیگھار اور تھر یدتم کی دالنی ہانی ہیلز نہن کر یاہر کی خابب‬
‫خل دی‬
‫سارا گھر ایدھترے میں ڈویا تھا ۔یدتم کی ائگلیاں نو لنپ یاپ پر تھی مگر سوچ کہیں‬
‫رویا کی یانوں میں الجھی تھی ا ستے تھی یاراضگی کی خد ہی کردی ایک یار یات نو کریا‬
‫م‬ ‫س‬ ‫ن‬ ‫ٹ‬ ‫ب‬ ‫ک‬ ‫کھ‬ ‫ٹ‬ ‫ب‬
‫وہ محنت کریا تھا سے ھی دروازہ ال تھا مرے کی م س ہری رو تی یں اسکا شرایا‬
‫خگمگا رہا تھا ۔یلیک سقون کی بیک لیس ساڑھی جسکے سفید مو بتے جمک رہے تھے‬
‫یدتم نے ساچیہ ہی بیڈ سے اتھ گیا۔ساڑھی سیٹھالتی وہ پڑی مشکل سے خلتی اسکے‬
‫فربب آرہی تھی چب پت ُرمڑا وہ گر خانی مگر جستے ہاتھ تھاما تھا وہ کیسے گرنے د بیا اسکے‬
‫مصٹوط یازوں میں وہ سیٹھل گتی تھی یدتم نے بیڈ پر بیٹھایا تھر جھک کر اسکے پتروں‬
‫سے ہیلز ئکالی " چب بیہ ہے نہیں خلیا آیا نو ک ٹوں نہتی ؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 509 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫‪ ٫‬وو۔۔۔وہ آیکو اجھی لگتی ہیں یہ ؟" ا ستے تچوت سے اسے دیکھا "مجھے اور تھی نہت‬
‫کجھ اجھا لگیا تمہارا مجھے یالوجہ دیکھیا مسکرایا مترے یالوں میں ہاتھ ت ھتریا مترا شر دیایا‬
‫ان سب میں سے تھی کجھ ہوسکیا تھا صروری تھا وہ کریا جس میں جود کو ئکل نف‬
‫د بتی ہو !! وہ یلکل یارمل ایداز میں اس سے یات کر رہا تھا ۔بیڈ پر اسکے ساتھ بیڈ کر‬
‫ابتی حیکٹ اسکے کیدھوں پر ڈالی " ابتی تھیڈ میں یہ ک ٹوں نہیا ہے ہاں تھیک ہے‬
‫ہاٹ لگ رہی ہوں مگر کولڈ ہوگیا نو !! محنت سے اسکی یاک دیا کر کہا نو اسکا ضنط‬
‫جواب دے گیا وہ اسکے گلے لگ کر نوٹ کر رونے لگی یدتم نے اسکے گرد مصٹوط‬
‫حصر بیایا " اتم سوری یدتم اتم سوری میں نے نہت یاائصافی کی آ یکے ساتھ میں‬
‫آ یکے مشکل وقت میں ساتھ ہونے ہونے آئکا ساتھ نہیں دے یانی اتم سوری مجھے‬
‫صرف ساہ یاد رہا کہ وہ متری سب سے پڑی جوسی میں یہ کیسے تھول گتی وہ تھی نو‬
‫آپ نے ہی دی ہے میں صرف ماں ین کر رہ گتی آیکی شری ِک حیات نہیں ین‬
‫یانے آیکی حیات نو یابٹ لی لیکن آ یکے دکھ سکھ کی شریک نہیں ین یانی اتم سوری‬
‫حیدر نے مجھے بیایا آپ کیتے ہرٹ ہیں متری الپرواہی کی وجہ سے !! ایکدم اس سے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 510 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫الگ ہونی کان یکڑ لتے " سوری !! سوری آ بییدہ ابسا نہیں ہوگا میں آیکو اگ ٹور نہیں‬
‫کروں گی آ یکے حصے کا وقت آیکو صرور دوں گی یلتز مجھے معاف کردیں !" یدتم نے‬
‫پرمی سے ہاتھ ہیانے " ساہ ؟"‬
‫" وہ سو رہا ہے اسے کجھ نہیں ہوگا !! اسکی یات سن کر وہ دوشرے کمرے سے‬
‫اسے تھی لے آیا تھا بیڈ کے درمیان میں اسے لییا کر کمفرپر دے کر اسکی خابب‬
‫مڑ ا اسکا چہرا ہاتھوں میں تھر " اتم آلسو سوری مجھے جود کو بب ابیا مصروف نہیں کریا‬
‫خا ہتے تھا رویا نے سہی کہا مجھے تمہاری مدد کرنی خا ہتے تھے تمہیں آواز دے کر یالیا‬
‫ف‬
‫خا ہتے تھا ۔کہ میں اکیال ہوگیا ہوں پر اب نہیں اب سے کونی غلط ہمی نہیں ایک‬
‫دوشرے کو وقت دے گے ساتھ رہیں گے وغدہ کرو تم مجھے دویارہ نہیں تھولو گی‬
‫میڈ کو اسکا کام کرنے دو گی جود کو تھکاو گی نہیں اور مترے ساتھ نہی اس کمرے‬
‫میں رہو گی ساہ کے ساتھ مترے بیتے کے ساتھ ۔۔۔۔! ساہ کی یات پر ا ستے آبسو‬
‫نوتجھ کر یدتم کر دیکھا " یدتم ساہ آیکو غصہ کرنے دیکھ ڈر گیا ہے وہ آپ سے دور ہو‬
‫رہا ہے یلتز ابسا مت ہونے دیں !! ا ستے مسکرا کر ابیات میں ہالیا " لگ گیا بیہ اب‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 511 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫سے ابسا کجھ نہیں ہوگا ! اسکی ما تھے کو محنت سے جھو کر اسے گلے لگایا ۔اجر ا یکے‬
‫ض‬‫ُ‬
‫بیچ غلط فہم ٹوں کی دنوار گر گتی تھی کسی دو لح کاروں کی وجہ سے جو جرانے تھر‬
‫رہے تھے ۔یہ خانے ئغتر کے کییا جوئصورت م نظر رات سمنٹ گتی ۔‬
‫✨✨✨✨✨✨✨‬
‫ذبسان آپ کہاں پزی ر ہتے ہیں مجھ سے یات ہی نہیں کرنے !!! آج نہت دنوں‬
‫ئعد سکنیہ کی کال ذبسان نے اتھانی تھی ذبسان کے دل میں اسکے لتے کجھ تھا‬
‫نہین وہ نو بس اسے سٹق سیکھایا خاہیا تھامگر سکنیہ ساید امیدیں وابسیہ کرنی خارہی‬
‫تھی ذبسان نے پتزار بت سے فون کو گھورا " کجھ نہیں یار و بسے ہی حید دن سے‬
‫نہت مصروف تھا تم بیاؤں کیسی ہو گھر والے سب کیسے ہیں ؟"‬
‫“ذبسان ایک سوال کروں ؟ لہحے میں ابنہا کی نےبسی معصومنت تھی جس پر اسے‬
‫چترت ہونی " آپ سچ میں مجھ سے محنت کرنے ہیں یہ کہیں حیدر کے ساتھ جو‬
‫میں نے کیا اسکا یدلہ نو نہیں لے رہے یہ !" ذبسان نے دلخستی لیتے بیڈ کروان‬
‫سے بیک لگانی " ابسا ک ٹوں لگا ؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 512 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“ک ٹویکہ میں نے جو حیدر کے ساتھ کیا وہ نہت غلط تھا مجھے ابسا نہیں کریا خا ہتے‬
‫تھا مگر میں کیا کرنی میں ڈر گتی تھی کیسے حیدر جیسے جوان ابسان کا نوجھ اتھا سکتی‬
‫تھی ۔"‬
‫“جیسے رویا اتھا رہی ہے !! یاخا ہتے ہونے تھی دل نے گلہ کرہی دیا تھا جس پر وہ‬
‫ت‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫شر جھکا گتی یاجن سے بیڈ پر لکتریں یحتی وہ سوچ میں پڑ گتی ھی کافی دپر خاموسی‬
‫کے ئعد وہ تھر نوال " دیکھو سکنیہ محنت میں نہت طاقت ہونی ہے تم مجھے ایک یات‬
‫بیاؤں تم حیدر سے محنت کرنی تھی یا اسکی سحصنت سے مانوس تھی !" اسکے سوال‬
‫پر اسے چترت تھی ہونی اور شرمیدگی تھی " بیاؤ !"‬
‫“وہ جوئصورت تھا ذبسان نہت وخاہت تھری سحصنت تھی اسکی ہر لڑکی کا جواب‬
‫ین سکیا تھا وہ اور مجھے تھی وہ اجھا لگیا تھا اسلتے ابیا بیایا خاہتی تھی ‪ ".‬ا ستے گھور کر‬
‫فون کی سکرین کو دیکھا " تمہیں صرف اسکا جشن بیارا تھا اور جیسے ہی اس میں داغ‬
‫لگا تم نے اسے جھوڑ دیا تم نے اس سے محنت نہیں کی رویا نے اس سے محنت‬
‫کی اسکی حف نقت سے محنت کی اور یاصرف محنت کی اسے تھیک کرنے کے لتے خد‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 513 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫کردی ایک ہفتے ئعد حیدر کا آپربشن ہے جو کامیاب ہوگیا نو حیدر نہلے جیسا ہو خانے‬
‫گا و بسے ایک جوئصورت وخاہت تھرا ہر لڑکی کا جواب لیکن اسکی ئغنتر رویا کے حصے‬
‫میں آنے گی تم نہیں میں نے دیکھا ہے حیدر کی ئظر میں رویا کی قدر اسکے لتے‬
‫محنت ادب اچترام وہ اسے کٹھی نہیں جھوڑے گا تم نے ہترا کھو دیا سکنیہ ہترا چتر‬
‫تم نے مجھ سے سوال کیا تھا کہ میں تم سے محنت کریا ہوں یا نہیں نو سٹو نہیں‬
‫میں تم سے محنت نہیں کریا مگر اب تم یہ رسیہ تھی نہیں نوڑ سکتی ک ٹویکہ حیدر کے‬
‫ساتھ جو تم نے کیا اسکے ئعد تم پر کونی ئقین نہین کرے گا دو ماہ ئعد ہمارا ئکاح‬
‫ہے تمام رسیہ داروں میں یات تھیل خکی ہے نو تمہارے یاس کونی آبشن نہیں‬
‫سوانے متری سیج پر بیٹھ کر مترا اب نظار کرنے کے اور میں کٹھی نہیں آنے واال‬
‫۔۔۔۔۔سکنیہ کے ہاتھوں سے فون جھوٹ گیا تھا ابیا پڑا دھوکا ذبسان نے مترے‬
‫ساتھ دھوکا کیا ۔‬
‫فون بید کرنے کے ئعد ا ستے ایک اور کال مالنی " ہاں ذبسان یات کررہا ہوں سٹو‬
‫ایک لڑکی کو اعواہ کریا ہے یام سکنیہ غاشر فونو تھیج رہا ہوں ہاں کل ہی کرلو نو نہتر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 514 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫رہے گا مجھے ئکاح سے ائکار کی وجہ مل خانے گی اور اسے سٹق پر ابتی یاکیازی یابت‬
‫کرنی رہیا اور سٹو صرف ڈرایا ہے ہاتھ تھی لگایا نو کاٹ کر تھییک دوں گا تم لوگوں‬
‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫کو !!! فون بیڈ پر اجھا لتے کے ئعد بیڈ کراون سے بیک لگا کر آ یں موید گیا "‬
‫تمہاری وجہ سے صرف تمہاری وجہ سے میں نے رویا کو کھویا تمہیں میں کہیں کا نہیں‬
‫جھوڑو گا !!"‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫اگلی صیح ڈاکتر یدتم کے گھر میں نہار سے کم نہیں تھی یازی کی آیکھ کھلی ابیا شر‬
‫اسکے سیتے پر یایا رات یابیں کرنے محنت میں ڈونے کب بیید آگتی بیا ہی نہیں خال‬
‫ا ستے زرا سا اتھ کر یدتم کا چہرا دیکھا جو سونے میں تھی مسکرا رہا تھا ۔اتھ کر خانے‬
‫لگی نو ا ستے ہاتھ یکڑ لیا " مت خاؤں یہ !‬
‫“یدتم صیح کے سات تج رہے ہیں اتھ خابیں ہوسپییل نہیں خایا آیکو ؟ ا ستے کھ یچی‬

‫کر ا بتے ساتھ لگایا " نہیں موڈ نہیں ہے !"‬


‫یازی نے چترت سے اسکا جمار سے تھرا چہرا دیکھا " آئکا ہوسپییل خانے کا موڈ نہیں‬
‫ہے !!"‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 515 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“ہاں بیکسٹ ویک حیدر کا آپربشن ہے بٹھی خاؤں گا یہ ویک ہم سب یارنی کریں‬
‫گے یارنی ! ا ستے سونے ساہ کے یال سٹوارنے ہونے کہا ۔‬
‫“یدتم حیدر تھانی اور رویا کیتےا جھے ہیں یہ اتھوں نے ہم دونوں کو سمجھایا ہمیں تھر‬
‫سےایک کردیا ہماری غلظیاں ہمیں حیابیں !!! یدتم نے مسکرا آکر ابیات میں شر‬
‫ہالیا " ہاں بس دغا کرو حیدر تھیک ہو خانے ان دونوں کی الئف تھی یارمل ہو خانے‬
‫آمین !!!"‬
‫✨✨✨✨✨✨✨✨‬
‫“سفیان جی رویا آنی اور حیدر تھانی کیتے ا جھے ہیں کہ اتھوں نے امی کو میا لیا ہمیں‬
‫ایک کرنے کے لتے !!!" رات کے دس تحے ابتی امی سے جوری زب ٹو سفیان سے‬
‫یابیں کررہی تھی ۔‬
‫“ہاں وہ نہت ا جھے ہیں اور اجھوں کے ساتھ اجھا ہی ہویا ہے اب بس یہ دغا ہے‬
‫کہ ان دونوں کے ساتھ تھی اجھا ہو حیدر تھانی خلتے لگ خابیں ‪...‬آمین !!!‬
‫✨✨✨✨✨✨‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 516 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫رویا یالسیہ ایک نہترین ق نصلہ تھا حیدر کے لتے اور ا ستے یہ یابت تھی کیا پڑی خدمت‬
‫پڑا صتر کیا ہے اس تچی نے یا ہللا اسکا صتر راب نگاں یہ خانے د بیا اسکی زیدگی میں‬
‫اب آسابیاں بیدا فرمانے حیدر کو اس ئکل نف سے تخات دال مترے مالک ‪.....‬مستر‬
‫ابیڈ مسز غاشر خانے تماز پر ہاتھ دغا میں اتھانے بیٹھے تھے‬
‫‪✨✨✨✨✨✨✨،‬‬
‫ہر۔طرف رویا اور حیدر کی آسان زیدگی کے لتے دغابیں کی خارہی تھی۔ہمیشہ کی طرح‬
‫ی‬
‫حیدر کی آیکھ میہ پر پڑنے والی سورج کی روستی کی وجہ سے کھلی تھی ا ستے آ ھیں‬
‫ک‬
‫ق‬
‫ملتے دیکھا نو رویا کھڑکی سے پردے ہیا رہی تھی "یہ صیح صیح مجھے لمی ایداز سے اتھایا‬
‫اجھا لگیا ہے آیکو !!! وہ پردے کی ڈوری یایدھ رہی تھی چب اسکی آواز پر یلتی " نہیں‬
‫صیح صیح کی دھوپ میں سفا ہونی ہے ہر بٹماری سے تخات کی ایک بتی امید ہونی‬
‫ایک بتی اس ایک بتے کے دن آغاز میں میں خاہتی ہوں وہ دھوپ آپ پر صرور‬
‫پڑے مگر وہ حیدر تھا میہ پر یلیکنٹ لے کر تھر سو گیا اور وہ نولتی خارہی تھی اسے‬
‫دیکھ کر اسکی خابب پڑھی یلیکنٹ کھییخا "حیدر اتھیں نو تج گتے ہیں !!"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 517 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“نہلی دفعہ تحے ہیں تحتے دو دس تھی تحتے دو !!!! ا ستے تھر یلیکنٹ میہ پر لے لی‬
‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫رویا نے تھر یچی ساڑھے نو تحے یک آخانے گا !"‬
‫ُ‬
‫“نو آنے دو روز آیا ہے نہلی دفعہ آرہا تم نو ا بسے کہہ رہی ہو جیسے خارج بش آرہا ہے‬
‫!" دن یہ دن حیدر کو سونے سے حگایا رویا کے لتے مشکل ہویا خارہا تھا تھیک ہونے‬
‫کے ساتھ وہ ڈھنٹ تھی ہویا خارہا تھا " حیدر آپ نہیں اتھیں گے نو میں خارہی‬
‫ہوں آیکو جھوڑ کر !! مگر اسکے یلیتے سے نہلے ہی حیدر نے اسے ابتی خابب کھییخا "‬
‫دویارہ یہ جملہ مت نولیا کہ جھوڑکر خارہی ہوں خان ئکل خانی ہے متری ڈر خایا ہوں‬
‫میں !" رویا نے آہسیہ سے جود کو اس سے الگ کیا اور گھورنے لگی " مترے آنی لو‬
‫نو کا جواب آپ د بتے نہیں اور خانے سے خان ئکلتی ہے یہ کیسی محنت ہے !!"‬
‫“وہ کونی سوال ۔نو نہیں جشکا جواب دوں آپ ا بتے طر ئقے سے محنت کا اظہار کرنی‬
‫ہے مجھے الفاظ اسنعمال کریا اجھا نہیں لگیا مجھے لگیا الفاظ سے زیادہ غمل میں محنت‬
‫جھلکتی خا ہتے حیایا ہوں آنی لو نو کہیا صروری ہے ؟؟"ا ستے سوالیہ ئگاہوں سے اسے‬
‫دیکھا جو کمر پر ہاتھ ر کھے اسے دیکھ رہی تھی " ساید ہاں غمل۔ابتی خگہ الفاظ ابتی ہر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 518 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫کسی کی ابتی ویل ٹو اب جیسے یازی تھاتھی کے غمل میں ایکی محنت ئظر آنی ہے مگر‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫یدتم تھانی ھتے ہیں وہ گلہ کرنے ہیں نو چب یک یازی تھا ھی ا ھیں بیابیں گی‬
‫س‬ ‫س‬ ‫ف‬
‫نہین کہ اتھیں کیا غلط می ہے نو ید م تھانی ھے گے یسے ا یں مجھانی گی‬
‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ک‬ ‫ج‬‫م‬ ‫ت‬ ‫ہ‬
‫کہ وہ ان سے کیتی محنت کرنی ہیں اتھیں بیہ کیسے خال یہ نو وہی یات کردی کسی‬
‫ھ‬ ‫ت‬
‫لڑکی نے لڑکے کو آنی لو نو کہتے کی تخانے اخار یج دیا اور وہ اخار ا کے دوست کھا‬
‫س‬
‫گتے چب لڑکے نے نوجھا جواب نہیں دیا نو ا ستے کہا " دیا نو تھیخا نو تھا اخار !!!‬
‫“وہ لڑکا میہ دیکھیا رہ گیا " ئعتی تمہارا آنی لو نو مترے دوست کھا گتے اور وہ کھیا تھی‬
‫نہت تھا یہ کیسا اظہار تھا !!! میہ بیا کر کمرے میں یکھرا جھویا مویا سامان اتھانی‬
‫لگی چب حیدر کی آواز آنی " آنی لو نو نو تھری قار قاب ٹو سکس سٹون ابٹ یاین م ین‬
‫ایل ٹون نویلو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔" وہ تچوں کی طرح ہل ہل کاؤبیگ کررہا تھا اور وہ چترت‬
‫سے میہ کھولے اسے دیکھ رہی تھی تھر ایک دم اسکے میہ پر ہاتھ رکھ دیا " بس !!!‬
‫" حیدر نے محنت سے ہاتھ ہیایا اور یکڑ لیا " اتھی کہاں بس اتھی نو۔پرین سپیشن‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 519 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫سے ئکلی ہے اتھی نو زیدگی تھر کا سفر یافی ہے !!! اسے یاہوں میں تھرنے وہ وہ‬
‫بیڈ کراؤن سے بیک لگا گیا۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫ُ‬
‫یازی کے ساتھ کجن میں یدتم نے اد م مخایا ہوا تھا وہ کام کر م اور ئگاڑ زیادہ رہا‬
‫ک‬ ‫ھ‬
‫تھا آیا گویدنے ا ستے نورے کاوبنتر پر یک ھتر دیا تھا اسے تھی یازی نے ضاف کرکے‬
‫تھیک کیا اسکے ئعد آملنٹ کے لتے بیاز کا بتے وہ رو تھی رہا تھا وہ تھی یازی کو ہی‬
‫کا بتے پڑے اور اب وہ ایڈے تھی نٹ رہا تھا جس میں سے جھپیتے کجھ اسکے اپترن‬
‫پر پڑ رہے تھے کجھ تھر کاوبنتر پر اور کجھ زمین پر یازی نے اخایک اسکا ہاتھ یکڑا "‬
‫یدتم بنتر تھوڑا ایدر کریں آدھے سے زیادہ یاہر رہے گا نو ایڈے کا یہ رابیہ نو تھیلے‬
‫گا یہ ! اسے سیکھا کر وہ جو لہے کے یاس آنی تھوڑی دپر ئعد تھر وہی خال " یہ نہیں‬
‫ب‬ ‫س‬ ‫ب‬ ‫ُ‬
‫ہورہا یازی ! یازی نے اکیا کر اسکا رخ ا تی خابب کیا اپترن ایارا ا کے ہاتھ سے نتر‬
‫لیکر اسے یاہر دھکیل دیا " میں کر لوں گی !" میہ بیایا وہ شرٹ کے کف سیدھے‬
‫ُ‬
‫کریا وہ یاہر آگیا چہاں رویا حیدر کو ِیک کے جوالے کرکے یاہر آرہی تھی " گڈ ماربیگ‬
‫! یدتم کی چہکتی آواز پر ا ستے چترت ایگتز ئظر سے اسے دیکھا اور جواب د بتی کجن میں‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 520 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫آگتی "سکر رویا آپ آگپیں متری مدد کردیں یدتم کیا خال کرکے گتے ہیں !" ا ستے‬
‫چترت سے یازی کو دیکھا " یدتم تھانی نہاں کجن میں آیکی مدد کررہے تھے !"‬
‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫“ہاں مدد کم کام پڑھا زیادہ رہے تھے !" ا ستے جوسی سے اسے یچ کر سیدھا کیا جو‬
‫بیحے کپی نٹ سے کجھ ئکال رہی تھی " وہ مان گتے "‬
‫“اسکے سوال پر وہ مسکرا کر شر جھکا گتی " کل رات کو میا لیا میں نے و بسے جیسے‬
‫اتھیں اجھا لگیا ہے !!"‬
‫“ہانی ہیلز نہن کر !! ا ستے حقت سے اسے دیکھا " ڈابیا اتھوں نے کہ یہ نہتے کی‬
‫کیا صرورت تھی پر مان گتے ساری غلط فہمیاں دور ہوگتی تھییک نو تمہارا اور حیدر تھانی‬
‫کا !! ا ستے بسکر سے اسے گلے لگایا " ضد سکر !"‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬

‫ت‬ ‫م‬ ‫ک‬‫م‬


‫حیدر ریڈی ہوکر یاہر آیا نو سا متے کا م نظر چترت ایگتز طور پر ل تھا ساہ ید م کی گود‬
‫ُ‬
‫میں بیٹھا کھا رہا تھا ۔یازی یاہر آنی نو یلنٹ رکھتے یدتم نے اسکا ہاتھ یکڑا جسے جھڑانے‬
‫کی یاکام کوشش کررہی تھی جو یدتم نوری نہیں ہونے دے رہا تھا ۔حیدر نو جوسی سے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 521 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫جھوم گیا تھا " ِیک وہ دیکھو ! ِیک نے اسکی ئظروں کے ئعاقب میں دیکھا نو یدتم یازی‬
‫کا ہاتھ جھوڑنے کی غرض میں نہیں تھا وہ شرم سے شر جھکا گیا حیدر کے کان کے‬
‫فربب نوال ‪ ٫‬ا بسے مومپیس نہیں دیکھتے یہ !! حیدر نے سیحیدگی سے اسے دیکھا جو بٹم‬
‫مسکرا رہا تھا " وہاں جھوڑ کر آؤ مجھے !! اسکے حیخ کر کہتے پر وہ ویل چنتر دھکیلیا اسے‬
‫ُ‬
‫ڈابیگ بییل یک لے آیا " گڈ ماربیگ !! ساہ اور ید م نے ایک ئظر مسکرا کر اسے‬
‫ت‬
‫ُ‬
‫دیکھا " گڈ ماربیگ کیسے ہو حیدر ہو !!" ا ستے ابیات میں شر ہالیا ساہ کی نوری نوجہ‬
‫ا بتے یایا پر تھی جس پر حیدر اور تھی زیادہ جوش ہوگیا اور کجھ ہی دپر میں ڈابیگ بییل‬
‫ا یکے فہقوں سے گوتج اتھا رویا اور حیدر کے چہرے پر سکون تھا اس یات سے اتخان‬
‫کہ ایک بیا طوقان آنے واال ہے سکنیہ کی زیدگی میں ۔۔۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫وہ ا بتے کمرے میں البیس آف کتے سو رہی تھی ۔کھلی کھڑکی کا قابیدہ اتھا کر ماسک‬
‫نہتے دو لوگ ایدر کودے ایک ئظر سکنیہ کو دیکھا رومال ئکال کر اس پر کلوروفوم لگایا‬
‫اور اسکی خابب خل دنے اس سے نہلے کہ وہ رومال یاک پر رکھتے سکنیہ خاگ گتی‬
‫ا ستے نے ساچیہ اسکا ہاتھ یکڑ لیا " کون ہو تم ؟ اسکے سوال پر وہ ہویکوں کی طرح‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 522 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫اسےد یکھتے لگے اس آدمی نے نہت کوشش کی رومال یاک کے فربب کرنے کی‬
‫مگر ئکام وہ اتھ کھڑی تھی سفید کریہ تخامہ دو بتے سے غاری کھلے یال وہ کسی کی‬
‫ب نت تھی اس وقت جراب کر سکتی تھی مگر جو سا متے تھے اتھیں ہاتھ لگانے کی‬
‫کب اخازت تھی اتھیں نو بس اسے اتھایا تھا " جور !!جور !!! ا ستے سور مخایا شروع‬
‫کیا نو وہ اور ڈر گتے تھا گتے کی کوشش کی نو ا ستے ایک آدمی کو یکڑ لیا " انو امی !!!‬
‫جور جور !!! اسکی آواز ابتی یلید تھی کہ وہ لوگ خاگ گتے تھے اوپر کی خابب تھاگے‬
‫اخایک دوشرے آدمی نے ا بتے ساتھی کو تخانے کے خکر میں خافو سکنیہ کے ب نٹ‬
‫ُ‬
‫میں گھسا دیا نے در نے دو وار کتے خانے پر وہ نے ہوش ہوکر گر گتی اور وہ تھاگ‬
‫گتے غاشر ضاچب چب یک وہاں نہیحے بب یک ساید دپر ہوگتی تھی سا متے کا م نظر‬
‫ُ‬
‫قیامت سے کم نہیں تھا سفید کتڑے شرخ ہو خکے تھے سہال بیگم کی حیجیں نوری‬
‫جویلی میں گوتج رہی تھیں ۔غاشر ضاچب نے اتم ٹولیس یالنی اسے یاہوں میں اتھانے‬
‫وہ تھاگے اتم ٹولپیس میں ڈا لتے کے ئعد ذبسان کو کال کی " ہیلو ذبسان !!! وہ بیید‬
‫سے نوجھل ہونے وجود کو سپیٹھال کر ایکی یات سن رہا تھا " ذبسان سکنیہ پر قا یالیہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 523 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫جملہ ہوا ہے !!" وہ ایک دم آتھ بیٹھا " کیا !!!"ککک۔۔۔۔کوبسا ہوسپییل !!!‬
‫ایڈربس بیانے کے ئعد وہ جس خالت میں تھا اسی خالت میں تھاگ گیا ۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫اتمرجیسی کے یاہر وہ تمام لوگ بیٹھے ڈاکتر کے اب نظار کررہے تھے سہال بیگم کو ذبسان‬
‫کی والدہ سیٹھال رہی تھی غاشر ضاچب تھی شر ہاتھوں میں گرانے بیٹھے ۔ایک یایگ‬
‫فولڈ کرکے دنوار سے لگانے وہ کمرے کے یاہر ڈاکتر کا و بٹ کررہا تھا ا ستے کتی یار‬
‫ا بتے آدم ٹوں کو فون کیا جو اتھا نہیں رہے تھے اسکا منتر خد یک ساٹ ہوا پڑا تھا ملو‬
‫تم لوگ تمہارا قیل مترے ہاتھوں ہوگا !!" تھک کر وہ خاکر غاشر ضاچب کے ساتھ‬
‫بیٹھ گیا ڈاکتر یاہر آ بیں نو اسکے غالوہ سب ہی لیکے وہ اتھی تھی شر جھکانے بیٹھا تھا‬
‫" خافو ا یکے ب نٹ میں نہت ایدر یک دھیس گیا تھا جو ۔۔۔۔۔۔۔جو تچہ دانی کو تھی‬
‫س‬ ‫ک‬‫س‬ ‫ن‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬
‫تھاڑ گیا مجھے افسوس سے کہیا پڑے گا وہ اب ھی ماں یں ین تی ! ا تے‬
‫ہ‬
‫ی‬ ‫ت‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ت‬
‫مٹھیاں یچ کر آ یں ضنط سے بید کر یں یاخا تے ہونے ھی ا ک آبسوں آ ھوں‬
‫ک‬ ‫ی‬ ‫ہ‬ ‫ل‬ ‫ھ‬
‫سے نہہ ہی ئکال وہ ضنط کرکے یاہر خال گیا ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 524 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫کھلی ہوا میں تھی اسکا دم گ ُھٹ رہا تھا چب اسکے کیدھے پر کسی نے ہاتھ رکھا اسکی‬
‫والدہ اسکے گلے سے لگی رونے میں مصروف تھی اور وہ ئغتر کسی یاپر کے اتھیں چپ‬
‫کروا رہا تھا اسکا چہرا یلکل سیاٹ تھا یہ غم۔یہ غصہ یہ دکھ یہ مالل کجھ تھی نہیں "‬
‫یہ کیا ہوگیا تمہارے ساتھ ذبسان کیا ہوگیا اتھی نو جوسیاں شروع تھی نہیں ہوبیں‬
‫تھی !" ا ستے آرام سے ا یکے آبسو نوتجھے " مترے ساتھ کجھ تھی نہیں ہوا امی وہ‬
‫متری میگنتر تھی ب ٹوی نہیں جو متری تھی زیدگی نی ایکساتھ پریاد ہو خانے !" وہ چترت‬
‫ت‬ ‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫سے اسے د تی رہ تی " ذبسان یہ م کیا کہہ رہے ہو !"‬
‫“بیسنٹ کو ہوش آگیا ہے !!! پرس کی یات سیتے ہی وہ ابتی والدہ کو لیکر ایدر آگیا‬
‫اسکے کمرے کے یاہر کھڑے ہوکر ایک ئظر اسے دیکھا جو عتر مرانی ئقطے کو گھور رہی‬
‫س‬
‫تھی دروازہ ہلکا سا کھول دیا جس سے آواز ایدر خا سکے " میں کیا کہہ رہا ہوں امی ھے‬
‫ج‬‫م‬
‫میں کیسے ایک ابسی لڑکی سے سادی کرسکیا ہوں جو مجھے اوالد نہیں دے سکتی ! حیحتے‬
‫کی آواز پر ا ستے دروازے کی خابب دیکھا چہاں سیسے سے ذبسان ئظر آرہا تھا ۔" ذبسان‬
‫خدا کے لتے آہسیہ نولو وہ سن لے گی !"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 525 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“ ستے دیں امی اسے تھی نو بیہ خال جو الفاظ دوشرے کے لتے اسنعمال کتے ہوں‬
‫ابتی ذات پر کیسے مخسوس ہونے ہیں اور کمی نو کمی ہونی ہے یہ اور خامی زدہ چتز‬
‫کون ابیایا ہے مرد ایک عورت الیا ہے ابتی بسل پڑھانے کے لتے جو یہ نہیں کرسکتی‬
‫میں کیا کونی تھی مرد کرنے سے نہلے سو یار سوچے مترا ابیا پڑا طرف نہیں میں ایک‬
‫ادھوری عورت کو ابیا لوں مجھے معاف کردیں !!" ہاتھ جوڑ کر وہ ایگوتھی وہیں چنتر‬
‫پر رکھ کر آگے پڑھ گیا " ایک الیخا ہے تم سے ؟ غاشر ضاچب کی آواز پر ا ستے یلٹ‬
‫کر اتھیں دیکھا " پرسوں حیدر کا آپربشن ہے بب یک اگر یہ یات اسے یہ بتے خلے نو‬
‫اجھا ہوگا !!" شر جھکانے نہابت ضنط سے وہ یہ الفاظ ادا کررہا تھا ۔جس پر وہ ابیات‬
‫میں شر ہال کر یاہر آگیا گاڑی میں بیٹھ کر ماتھا سننتریگ سے ئکا لیا یہ وہی خابیا تھا‬
‫یہ الفاظ ا ستے کیسے وہاں نولے ہیں کیسے جود کو مارا تھا اسے یہ اجساس دالنے کہ‬
‫ات غمل اسی دبیا میں ہے ۔مگر اب اسکا ضنط جواب دے گیا تھا اسلتے رو دیا‬ ‫مکاق ِ‬
‫۔۔۔۔‬
‫ک ٹوں جوانوں نے پترے سانے ہیں ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 526 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫دل ک ٹوں ہے بنہا مترا ۔۔۔۔۔‬
‫ک ٹوں خاموش ہے زیاں متری ۔۔۔۔‬
‫لقظوں میں کہہ یاؤں یہ ۔۔۔۔‬
‫ک ٹوں درد ہے ابیا ۔۔۔۔۔‬
‫پترے عسق میں ۔۔۔۔۔‬
‫ریا وے ۔۔۔۔ریا وے ۔۔۔۔۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫“یہ کیا ہوگیا غاشر ضاچب ہماری سکنیہ !!! ضنط سے الل ہونی آیکھوں سے اتھوں‬
‫ات غمل !!! ہوسپییل کی ساری آوازیں مدھم پڑ گتی‬ ‫اق‬‫ک‬‫م‬ ‫"‬ ‫ا‬‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬‫د‬ ‫کو‬ ‫م‬‫گ‬‫نے سہال بی‬
‫ِ‬
‫تھیں سوانے اس لقظ کے جو ہٹھوڑے کی طرح سکنیہ کے کانوں میں پڑ رہا تھا‬
‫۔ا ستے کانوں پر ہاتھ رکھ لیا مگر ایدر سے اتھتی آوازوں کو کون چپ کروا سکیا۔تھا‬
‫ات غمل نو ایل ہے جیسا نو گے وبسا کانو گے جیسی کرنی وبسی تھرنی حیدر کی‬ ‫مکاق ِ‬
‫غارضی کمی کو دیکھ کر ا ستے دھکا مارا۔تھا اسلتے مکاقات میں اسے یااید کے لتے‬
‫ادھوری عورت فرار دے دیا تھا بیحر ۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 527 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫اخایک اسکی ئظر ابتی ائگلی میں موجود ایگوتھی پر پڑی جسکو ا ستے ایار کر تھییک دیا‬
‫مسلسل رونے کی وجہ سے ب نٹ سے جون تھر نہتے لگا تھا مگر اب اسکا درد کہاں تھا‬
‫درد نو دل کا تھا جس کا کونی غالج نہیں تھا اور تھر اسی درد کے ساتھ وہ تھر نے‬
‫ہوش ہوگتی ۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫دو دن بعد۔۔۔۔۔۔۔‬
‫حیدر اور رویا ہوسپییل کے روم میں بیٹھے آپربشن کی کال کا اب نظار کررہے تھے دونوں‬
‫کا دل ایدر سے ڈر رہا تھا آج یا نو آر تھا یا یار یا نو حیدر خلیا یا ہمیشہ کے لتے ویل چنتر‬
‫پر آخایا مگر اتھیں امید تھی کہ ائکا خدا ایکی دغابیں صرور ق ٹول کرے گا وہ گھی ٹوں‬
‫ی‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫کے یل اسکے سا متے ھی ھی " حیدر آج جو ھی ہو گر مترے لتے آ کی و ٹو وہی‬
‫ل‬‫ی‬ ‫م‬
‫رہے گی آپ خلتے لگے یا نہیں یہ خدا کی مرضی ہے مگر میں آ یکے ساتھ رہوں گی یہ‬
‫متری مرضی ہے نو ڈریا نہیں مترے ئقین پر ئقین رکھیں آپ !" اسکے چہرے کو‬
‫ہاتھوں میں تھامے وہ اسے جوضلہ دے رہی تھی چب یدتم آیا اسکے کیدھے پر ہاتھ‬
‫رکھا " ڈریا مت قکر مت کریا سب تھیک ہوگا ابساہلل تم خلتے لگو گے خلو !!" وہ اسے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 528 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫گ‬ ‫گ ت ئ ً‬
‫لے گیا تھا آپربشن ت ھنتر کے یاہر رویا اب نظار کی سولی پر لیک تی ھی فربیا ین یتے‬
‫ھ‬ ‫ب‬
‫ُ‬
‫یک وہ وہیں آبت الکرسی پڑھتی رہی ایک لمحے کو تھی اسکا ورد رکا یں تھا ا بسے تھا‬
‫ہ‬‫ن‬

‫جیسے حیدر کے ساتھ اسکی زیدگی تھی آپربشن ت ھنتر میں بید ہوگتی ہو آجر البٹ آف ہونی‬
‫نو ا ستے گہرا سابس لیکر دروازے یک گتی "یدتم اور ایک سپننتر مسکرانے ہونے یاہر‬
‫ُ‬
‫آرہے تھے کجھ لمحے یات کرنے کے ئعد وہ رویا کی طرف مڑا " آپربشن نو کامیاب ہوا‬
‫ُ‬
‫ہے یافی چب حیدر کو ہوش آنے گا نو بیہ خلے گتے ہوپ فور گڈ !!! ایک اور اب نظار‬
‫اتھی کییا ہحر کییا اب نظار یافی تھا دو گھیتے مزید گزر خکے تھے اسے چترل روم میں‬
‫ی‬ ‫ن ت س یکھ ُ‬
‫کھ‬
‫سقٹ کتے یدتم اور رویا دونوں ہی می ظر ھے ا کی آ یں لتے کہ آجر وہ ل آہی گیا‬
‫چب ا ستے دھیدلی آیکھوں سے ج ھت کو گھورا اور تھر میہ سے ایک درد یاک آہ ئکلی‬
‫وہ دونوں تھاگ کر ایدر آنے " حیدر کیا ہوا ؟" رویا کے ہاتھ پتر تھول گتے تھے اسکا‬
‫الل ہویا چہرا دیکھ کر درد ہورہی ہے نہت درد ہورہی ہے یایگوں میں پرداست نہیں‬
‫ُ‬
‫ہورہی ! یدتم نے ہاتھ کی مدد سے اسکا گھییا فولڈ کرنے کی کوشش کی نو ہڈنوں کے‬
‫حیحتے کی آواز کے ساتھ درد تھری شسکی تھی میہ سے ئکلی " ڈوبٹ وری حیدر میارک‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 529 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ہو تم اب یلکل تھیک ہوں یہ درد حید دنوں میں تھیک ہو خانے گا تم خلتے لگوں‬
‫گے بس اب محیاجی حٹم !! وہ چترت ایگتز ئظروں سے یدتم کو دیکھ رہا تھا تھر ا بتے‬
‫پتر کو جو درد سے تھرا پڑا تھا جو سیدھے رہ رہ کر تھک گتے تھے اتھیں جرکت خا ہتے‬
‫تھی اتھیں کام خا ہتے تھا جس سے وہ نہلے جیسے ہوسکیں ا ستے نوری طاقت لگا پتر‬
‫کی ائگل ٹوں کو ہالیا خاہا جو ہلکا سا ہل کر ساکن ہوگتی مگر وہ لمچہ نو جیسے ان دونوں کی‬
‫آیکھوں میں جم سا گیا " آہ۔۔۔حیدر اتھی نہیں ایک دم اتھیں پربسراپز مت کرو اہسیہ‬
‫اہسیہ مظلب سمجھ لو تمہیں ا تھی ائگلی یکڑکر خلیا سیکھیا ہے جود سے خلتے کی کوشش‬
‫کرو گے نو گر خاو گے اور دھیان رہے رپڑھ کی ہڈی پر پربسر نہین ڈالیا آرام سے‬
‫تھیک ہے سو تم دونوں یہ مومنٹ سیلنتربٹ کرو میں آیا " فون ئکالیا یاہر آیا چہاں‬
‫یازی کی نے سمار کالز تھیں مسکرا کر تمتر ری ڈایل کی " یدتم !!"‬
‫“نولو خایاں !!!‬
‫“یدتم آپربشن کیسا ہوا حیدر تھانی کیسے ہیں کامیاب ہوا یہ حید تھانی تھیک ہو گتے‬
‫یہ ۔۔۔۔۔۔!" ا ستے مسکرا کی فون کی سابیڈ یدلی " ہاں آپربشن کامیاب ہوگیا اور حیدر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 530 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫یلکل تھیک ہے ائفیکٹ وہ نو آج سے ہی متراتھون میں حصہ لیتے کا سوچ رہا ہے‬
‫لے تھی سکیا خلتے جو لگے گا ۔۔۔۔!!" یازی کا ہاتھ نے ساچیہ ہی میہ پر آگیا تھا‬
‫وہ ابتی جوش تھی کہ اسے سمجھ ہی نہیں آرہا تھا کیا کہے " رویا سے یات کرابیں !"‬
‫“اتھیں اکیلے ر ہتے دو ابتی پڑی جوسی پر ائکا نہال جق ہے !!"‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫حیدر تجھلے بیس منٹ سے ابتی ائگلیاں ہال کر دیکھیا تھر کوشش کریا تھر کوشش‬
‫کریا اور چتران ہوخایا رویا اسکا غمل دیکھ کر رونے ہونی تھی مسکرا آدی " میں تھیک‬
‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫۔۔۔۔۔تھیک ہوگیا رویا !"ا ستے ابیات میں شر ہالیا نو حیدر نے اسے یچ کر ا بتے‬
‫سیتےسے لگا لیا " بت۔۔۔تمہاری وجہ سے ہی یہ ممکن ہوا میں نے نو امید ہی جھوڑ‬
‫دی تھی میں نو موت ما یگتے لگا تھا لیکن تم نہیں نونی تمہارا ئقین نہیں نویا اور آج‬
‫دیکھو میں تھیک ہوگیا مترے پتر درد مخسوس کررہے ہیں یہ درد کی سدت سے تھرے‬
‫ی‬ ‫ن‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬
‫پڑے ہے جو ساید مجھے ھی خسوس یں ہونے کن اب ہورہا صرف تمہاری وجہ‬
‫ل‬ ‫ہ‬ ‫م‬
‫سے کون ہوں تم ابیخل ہو فرسیہ مسیخا ہو مددگار ہو کیا ہو تم ‪ "!,....‬وہ پرمی سے‬
‫اس سے الگ ہونی " میں ان میں سے کجھ تھی نہیں میں صرف آیکی دکھ درد جوسی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 531 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫غمی کی شریک ہوں آیکی زیدگی کا آدھا حصہ ہوں جشکا فرض آیکی خدمت کریا آئکا ساتھ‬
‫د بیا آئکا ہر خذیہ یابیا آیکی اصظالح کریا میں آیکی بس شریک حیات ہوں اورآج مترا‬
‫ی‬‫ھ‬ ‫م ک‬
‫مقصد نورا ہوگیا جو آیکو وابس زیدگی کی طرف الیا تھا یں یچ کر وابس النی اب ان‬
‫بسی ٹوں میں دویارہ نہیں گریا اب سے ایک بتی زیدگی کا آغاز ہوگا سب کجھ تھال کر‬
‫ایک لمتے سفر کا آغاز ا بتے ہمشفر کے ساتھ !" حیدد نے اسکا ہاتھ مصٹوطی سے تھاما‬
‫" صرف تمہاری ساتھ‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫سکنیہ ہوسپییل کی در و دنوار کو احپی ٹوں کی طرح گھور رہی تھی وہی سفید کمرا دنواروں‬
‫پر لگے عح نب بٹماروں اور ڈھاتچوں کی معامالت ایک نوسیدہ سا کیلیڈر سابیڈ بییل پر‬
‫موجود سامان ِ جراجی کے ساتھ ڈھاکا ہوا ایک یانی کا گالس ہوا سے اڑنے سفید پردے‬
‫یلکل وبسا ہی م نظر تھا جیسا حیدر پر گزرا تھا چب اسکے ساتھ زیدگی نے کھیل کھیال تھا‬
‫اسکے سا متے حید رکے ساتھ کیا گیا تمام رویہ گھوم رہا تھا " مترا طرف ابیا پڑا نہیں‬
‫ہے میں ساری زیدگی ایک ایاہج ابسان کا نوجھ نہیں اتھا سکتی !‬
‫“مترا طرف ابیا پڑا نہیں ہے امی کہ میں ایک ادھوری عورت کو ابیا لوں !!!"‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 532 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“امی میں ایک ا بسے ابسان سے سادی نہیں کرسکتی جو خل تھی یہ سکیا ہوں ‪",....‬‬
‫“امی آپ سوچ تھی کیسے سکتی ہیں کہ میں ابسی لڑکی سے سادی کرلوں گا جو مجھے‬
‫اوالد نہیں دے سکتی ‪،‬۔۔۔۔۔۔"‬
‫“میں کیا کونی تھی لڑکی ابسا ق نصلہ کرنے سے نہلے ہزار یار سوچے گی ۔۔۔۔"‬
‫کونی تھی مرد سو یار سوچے گا !!!! ا بتے اور ذبسان کے کہے گے جملے آج یکساں‬
‫لگ رہے تھے جو ا ستے حیدر کے لتے کہا تھا وہ آج ذبسان اسکے لتے کہہ کر گیا تھا‬
‫م‬‫غ‬ ‫ُ‬
‫ات ل جیسا‬ ‫دبیا گول ہے جو چہاں سے شروع کریا ہے وہیں آکر رک خایا ہے مکاق ِ‬
‫ت ھتڑ جسکے میہ پر پڑیا ہے وہ یا نو ُسدھر خایا ہے یا مزید ہار خایا ہے اب سکنیہ پر اسکا‬
‫کیا اپر ہوا تھا وہ حید لمچوں میں بیہ لگتے واال تھا ڈاکتر اسکا حیک اپ کرنے کے لتے‬
‫ایدر آنی نو یلیڈ یکڑے ابتی بس کا بتے والی تھی پر پر وقت ا ستے اسکا ہاتھ یکڑ لیا "‬
‫یاگل ہوگتی ہیں !"‬
‫“ہاں یاگل ہوگتی ہوں میں میں کسی قایل نہیں ہوں میں محنت کا کونی جق ادا‬
‫نہیں کریانی میں وقا نہیں بٹھا یانی میں غمگسار نہیں ین یانی مین نے حیدر کو دھکا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 533 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫مارا نو خدا نے مجھ سے عورت ہونے کا جق جھین لیا بیحر ہوں کیا دے سکتی ہوں‬
‫کسی کو مجھے مر خایا خا ہتے مرنے دے مجھے یلتز !!!! مگر ڈاکتر اسکے ہاتھ سے یلیڈ‬
‫ت‬ ‫ت‬
‫لیکر ِکٹ اتھا کر یاہر آگتی اور اسکی والدہ کو ایدر یج دیا " کنیہ یہ کیا جرکت ھی !"‬
‫س‬ ‫ھ‬

‫“اور کیا کروں میں تھک گتی ہوں میں ذبسان کٹھی تھی مجھ سے محنت نہیں‬
‫کرنے تھے وہ ہمیشہ سے حیدر کا یدلہ لییا خا ہتے تھے اور اب نو موفع مل گیا اتھوں‬
‫نے میگتی نوڑ ہی د بتی تھی اجھا ہوا ئکاح کے ئعد جھوڑنے احیالقات ر ہتے نو ساری‬
‫زیدگی رونی اب حید دن سوگ میا کر خاموش ہوخاوں گی اور اب نو آ یکے یا س ہی‬
‫رہوں گی آپ نو ر کھے گے یہ ئکال نو نہیں دیں گے جو کجھ میں نے کیا میں حیدر‬
‫کے تھی پتر یکڑ کر معافی مایگ لوں گی اسکا آپربشن تھا وہ ہوگیا ہوگا مجھے بین دن‬
‫ہو گتے ہیں نہاں آج تھا فون کریں کیسا ہوا !" سہال بیگم نے پڑپ کر اسے گلے لگایا‬
‫" حیدر کا آپربشن کامیاب ہوا ہے وہ تھیک ہوگیا اور حید ہف ٹوں یک ا بتے پتروں پر‬
‫خلتے تھی لگے گا !" وہ ایکدم اس سے الگ ہونی " سچی امی رویا کی محنت اسکی‬
‫خدمت راب نگاں نہیں گتی ہللا صتر کرنے والوں کو تھل صرور د بیا ہے میں نے وہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 534 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫تھل کھو دیا مگر مجھے نہت جوسی ہے کہ رویا اور حیدر ایک یارمل الئف گزاریں گے‬
‫اتھیں مترے یارے میں نو نہیں بیایا؟ بیانے گا تھی نہیں یاراض ہیں پر پربسان‬
‫صرور ہو یگے ۔یلتز اتھیں کجھ مت بیانے گا !"‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫ذبسان ابتی والدہ کے گلے لگ کر مسکرا رہا تھا " جی امی وہ اب یلکل تھیک ہے‬
‫خل سکیا ہے آگے پڑھ سکیا ہے اب سب کجھ تھیک ہے رویا کی جوسی مترے لتے‬
‫نہت اہم ہے جو اسے مل گتی ہے خدا اتھیں ہمیشہ جوش ر کھے ۔"اسکی ماں نے‬
‫کھوحتی ئظروں سے اسکا چہرا دیکھا " نو سچ میں یہ سب کرکے جوش ہے وہ مر رہی ہے‬
‫ذبسان !!"‬
‫“وہ جو تھگت رہی ہے اسکا ابیا کمایا ہے یہ چب تخسش مل خانے گی اسکء حصے‬
‫کی جوسیاں خدا اسے دے دے گا !!"‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 535 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“یہ نو بیاؤ سفیان یہ مٹھانی تم یابٹ ک ٹوں رہے ہو !! ہاتھوں میں نوکری یکڑے وہ‬
‫ا بتے گاؤں میں مٹھانی یابٹ رہا تھا سب چترت سے اسکا میہ دیکھ رہے تھے " کہیں‬
‫تمہاری سادی نو نہیں ہونے والی !!"‬
‫اس سے پڑی جوسی آنی ہے چخا مترا تھانی تھیک ہوکر وابس آرہا ہے !!! لڈو ا یکے‬
‫ی‬ ‫ک‬‫ی‬
‫ہاتھ میں رکھیا وہ آگے پڑھ گیا اور وہ لوگ اس جھلے کو د ھتے رہ گتے کن فیان اور‬
‫س‬ ‫ل‬
‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫حیدر کا رسیہ وہ کیا ھتے ۔"‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫“یا ہللا پترا سکر ہے نو نے متری دغاؤں کی الج رکھ لی اس تچی کو اسکے صتر کا اجر‬
‫دے دیا نو ضاپرین کے لتے غقورو رحٹم ہے اور طالموں کے لتے ذوالخالل میں نے‬
‫س‬ ‫ک‬‫ی‬
‫ا بتے ہی گھر میں پترے دونوں روپ د یں یں گر یا ہللا وہ چی ہے ا کے ساتھ‬
‫ت‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫ھ‬
‫ُ‬
‫ابیا پڑا طلم یہ کر متری ایک اوالد کو کھو حکا ہوں میں دوشری کا دکھ ساری زیدگی‬
‫نہیں اتھا سکیا اسکی شزا کم فرما دے مترے مالک پترا ایک غاجز اور یادم سا بیدہ تجھ‬
‫سے الیخا کریا ہے مجھے خالی ہاتھ مت لویایا مترے مالک !!! غاشر ضاچب ہوسپییل‬
‫کے تماز یلیس پر تماز ادا کررہے تھے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 536 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫حیدر کو بین دن اوپزروبسشن مین رکھتے کے ئعد لے آیا گیا تھا چہاں اسکا اسنفیال‬
‫سایدار طر ئقے سے ہوا تھا وہ ا تھی ویل چنتر پر تھا ایکدم ابتی یایگوں پر سارا وزن وہ‬
‫ڈال نہیں سکیا تھا جسے کم سے کم تھی ایک دو ہفتے اسے ویل چنتر سے ہلیا تھی‬
‫نہیں ساہ یدتم رویا یازی سب ہی جوش تھے ہر طرف ایک جوسی کا ماجول تھا چب‬
‫اخایک یدتم بیچ میں سے غابب ہوگیا ۔حیدر ساہ کے ساتھ کھیل رہا تھا اور رویا یازی‬
‫سے یانوں میں مشغول ہوگتی تھی چب کافی دپر ئعد دروازے پر بیل ہونی " یازی‬
‫نے رویا سے یات کرنے دروازہ کھوال نو سا متے موجود سحصیات کو دیکھ کر ا ستے یہ‬
‫مشکل ابتی حیخ روکی " امی ! نہابت سققت زدہ چہرا پرنور پروقار سحصنت وہ آج تھی‬
‫وبسی ہی تھیں جیسے رویا سے مالقات کے وقت تھی یازی کی آواز پر وہ تھی دروازے‬
‫کے خابب پڑھی نو آسیہ بیگم یازی سے مل رہی تھیں اتھیں دیکھ کر وہ نے ساچیہ‬
‫ہی ان سے لنٹ گتی کیتی ہی دپر وہ ا یکے گلے لگی رو رہی تھی " میں آیکو بیا نہیں‬
‫سکتی میں آیکی کیتی سکر گزار ہوں آج آیکی وجہ سے اس مفام پر ہوں میں اور حیدر‬
‫ُ‬
‫ایک ہیں حیدر تھیک ہے میں جوسخال ہوں نہت سکریہ !! ایکی ہاتھ کی بست کو‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 537 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫جوم کر ابتی آیکھوں سے لگایا نو یدتم غروج یازی چترت سے اتھیں دیکھتے رہ گتے "‬
‫میں صرف ان سے محنت نہیں کرنی یلکے غفیدت کرنی ہوں متری ماں یہ ہونے‬
‫ہونے تھی ماں ہونے کا نورا جق ادا کیا اتھوں نے !" آسیہ بیگم مسکرا کر اسکی‬
‫یابیں سن رہی تھیں سققت سے اسکے شر پر ہاتھ رکھا " میں نے وہی کیا جو ایک ہللا‬
‫کے بیدے کو دوشرے ہللا کے بیدے کے ساتھ کریا خا ہتے تھالنی کا حیدر سے نو‬
‫ملواو میں تھی نو دیکھو کس نے متری ہللا میاں کی گانے کو یاگل کیا ہوا ہے !!"‬
‫ابیات میں شر ہال کر اتھیں ایدر لے آنی تھی اسکے جوش کو دیکھ کر یدتم اور یازی‬
‫جود ہی دو قدم بیجھے ہو گتے تھے ۔‬
‫حیدر ساہ کے ساتھ کھیل رہا تھا آپربشن کی وجہ سے اب وہ اسے گود میں نہیں بیٹھا‬
‫سکیا تھا اسلتے بییل پر شرجھکانے وہ اسکے ساتھ کلرذ کر رہا تھا چب یالوں میں کسی‬
‫کا ہاتھ مخسوس ہوا شر اتھا کر دیکھا نو پزرگ وار مسکرایا چہرا اسے دیکھ رہا تھا " اسالم‬
‫غ‬
‫لیکم آپ آسیہ آ بتی ہیں یہ؟" ابیات میں شر ہال کر اتھوں نے رویا کو دیکھا " نہت‬
‫جوئصورت ہے !! " جس پر وہ شرما کر یازی کے بیجھے ہوگتی حیدر کٹھی اسے دیکھیا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 538 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ب‬
‫کٹھی آسیہ آ بتی غروج نو آنے ہی ساہ کی ہوگتی تھی ۔شرپراہی کرسی پر ھی آسیہ‬
‫ٹ‬ ‫ی‬

‫بیگم نے ایک طاپرایہ ئظر سب پر ڈالی یدتم یازی کو گہری ئظروں سے دیکھ رہا تھا جو‬
‫کٹھی شرما رہی تھی نو کٹھی اسے گھور رہی تھیں ۔حیدر رویا کو جوری جوری قالبیگ کسزز‬
‫ت‬
‫یج رہا تھا اور رویا اسے یہ سب بید کرنے کا کہہ رہی ھی‬ ‫ھ‬ ‫ت‬

‫غروج وہاج کے ساتھ فون پر یانوں میں مگن تھی اور ساہ ما تھے سے یال ہیانے کی‬
‫ابٹھک کوشش کررہا تھا ایک زور دار ہ نکارا تھر کر اتھیں مخاطب کیا "یہ آوارہ غاسقوں‬
‫والی جرکپیں بید ہوسکتی ہیں !" یدتم کو ایک دم ہی تھشکا لگ گیا تھا حیدر کا ہاتھ‬
‫ا بتے میہ پر ہی ح نکا رہ گیا اور غروج نے فون بیا بید کتے ہی رکھ دیا تھا جس میں سے‬
‫وہاج کے ہیستے کی آواز آرہی تھی یازی اور رویا شرمیدگی سے ئظریں جھکا گپیں آسیہ‬
‫بیگم نے اتھیں دیکھا اور ت ھر یلنٹ پر جھک گپیں " کھایا کھاؤ !" سکھ کا سابس لیکر‬
‫اتھوں نے جود کو یارمل کیا اور تھر ایک سیحیدگی کے ساتھ کھایا کھایا خایا لگا رویا اور‬
‫یازی سب کو شرو کرنے لگی چب اخایک ا ستے حیدر کا ہاتھ یکڑ لیا اسکا کھایا ہاتھ‬
‫روکے وہ کونی یات حٹم کرکے اسکی خابب ُمڑی " یہ نہیں کھایا اس میں تماپر ہے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 539 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫تماپر م نع ہے آیکو !!! اور یازی تھاتھی یدتم تھانی کو دیکھ لیں وہ خاٹ کے یاؤل‬
‫ُ‬
‫میں جمچ ڈال رہے ہیں !!! یدتم کا ہاتھ وہیں رک گیا تھا ید م کو زیادہ مر چ مصا لحے‬
‫ت‬
‫سے ئکل نف رہتی تھی اسلتے یازی اسکا حیال رکھتی مگر وہ آیکھ تخا کر کجھ یہ کجھ کھا‬
‫ہی لییا مگر آج رویا نے اسے یکڑوا دیا تھا ۔وہ شرمیدہ سا ہوکر جمچ بییل پر رکھ کر میہ‬
‫بیا کر بیٹھ گیا چب یازی نے اسکی خابب جمچ پڑھایا " تھوڑا نو خلیا ہے !"‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫اسے کمرے میں جھوڑ کر خانے کے ئعد رویا یاہر یازی کی مدد کرنے خلی گتی یافی‬
‫تمام لوگ تھی کمروں میں خلے گتے تھے ۔حیدد ابتی ہمت مجمع کرکے ویل چنتر سے‬
‫اتھتے کی کوشش کریا تھر درد کی سدت اور کیکیاہٹ کی وجہ سے تھر بیٹھ خایا تھر‬
‫کوشش کریا تھر وہی سب ہویا آجر ی یار گر کر وہ لمتے لمتے سابس لے رہا تھا ما تھے‬
‫پر بسیتے کی نویدیں ایل رہی تھیں ۔رویا ایدر آنی نو اسکی یہ خالت دیکھ کر گ ھترا گتی "‬
‫حیدر کیا ہوا آیکو ؟" ا ستے ایک ئظر رویا کو دیکھا تھر مسکرا دیا ک ٹویکہ وہ ا بتے دو بتے سے‬
‫اسکا بسنیہ ضاف کر رہی تھی جسے ا ستےروک دیا اور ا بتے سا متے بیٹھا لیا " کجھ نہیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 540 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ہوا مجھے ابیا یہ ڈرا کریں اب نہیں مرنے واال !" رویا نے حفگی ئظروں سے اسے دیکھا‬
‫" حیدر ابسی یابیں ک ٹوں کرنے ہیں ؟"‬
‫“سچ ہی نو ہے بٹھی آنی تھی وابس چب آجری سابسیں لے رہا تھا سکر حٹم ہونے‬
‫سے نہلے وابس آگتی !" ہاتھ سابیڈ بییل پر رکھ کر دوشرا اسکے ہاتھ یکڑ کر وہ آسانی‬
‫ک‬ ‫ن‬ ‫ئ‬ ‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫سے جود بیڈ پر بیٹھ گیا جس پر رویا اسے د تی رہ تی " قین سا ہیں آرہا یہ ل‬
‫ی‬
‫یک جو ہل تھی نہیں یا رہا تھا آج وہ خل سکیا ہے !" رویا کی آ یں ھر ھر تی‬
‫گ‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫تھی حیدر نے بیار سے اسکے آبسو نوتجھے " اب رونے کا وقت گیا اب سے جوسٹوں کا‬
‫ک‬‫ی‬ ‫س ُ‬
‫آغاز ہوگا گھما کر ا کی بست کر سیتے سے لگایا اور بیڈ کراؤن سے بیک لگا کر آ یں‬
‫ھ‬
‫گ‬ ‫خ‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫ت‬ ‫ی‬‫ل‬ ‫ک‬‫ت ی‬
‫موید لیں وہ ھی آ یں بید لتے تی ھی " حیدر اگر یں آپ سے لے لی تی نو‬
‫م‬ ‫ھ‬
‫؟"‬
‫“نو میں تھی تمہارے ساتھ ہی خاؤں گا تم اور میں الگ کب ہیں !" وہ ایکدم اتھ‬
‫ہ‬‫ن‬ ‫خ‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫ھی " یں حیدر م یں سے جو ھی لے ال گیا دوشرا یں خانے گا دوشرا زیدہ‬
‫رہے گا ا بتے تچوں کے لتے ایکی محنت کے لتے وغدہ کریں اگر میں نہلے مر گتی نو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 541 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫آپ مترے ساتھ نہیں مریں گے ہمارے تچوں کے لتے زیدہ رہیں گے ۔" ا ستے‬
‫ایکدم اسکا چہرا ہاتھوں میں تھرا " یہ ک ٹوں کہہ رہی ہو؟"‬
‫“ک ٹویکہ موت ایل مجھے ڈر لگیا ہے آپ سے الگ ہونے سے ایک موت ہی نو ہے‬
‫جو ہمیں الگ کر سکتی ہے !!" اسکی یانوں سے حیدر کا تھی دل گ ھترا گیا تھا تھر‬
‫تھی وہ ل گیا " موت ل ہے آج زیدگی ہے ل کی موت کا سوچ کر آج کی‬
‫ک‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫س‬
‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫زیدگی کی فریانی غلط نہیں ہے تمہارا مترا ساتھ چہاں یک رہے گا ایل رہے گا ھی‬
‫متری زیدگی ہو تم مترا عسق متری محنت مترا بیار اجساس ح ٹون جسرت غادت لت‬
‫سب کجھ تم ہو ک ٹویکہ تم وہ ہو جس نے مجھے دوشرا حٹم دیا ہے متری زیدگی تخانی‬
‫ہے اور زیدگی تخانے والی کی امابت ہونی ہے میں اس میں اب حیابت نہیں کروں‬
‫گا اسلتے کونی ابسا کام میں اب نہیں کروں گا جس میں خان کا حظرہ ہو اور تم تھی‬
‫وقت کی یہ ابتی مت جڑھا لییا کے سب میدمل ہو خانے ہمیں کتی ضدیاں گزارنی‬
‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫ہیں ساتھ ھی تچوں کی ماں ین کر مجھے مت تھولیا یلتز !!" اسکا چہرا ہاتھوں میں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 542 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫تھامے وہ اسکے ہے فربب خال گیا اور تھر وہ ایک دوشرے کی فربت میں سب‬
‫تھول گتے ۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫غروج اور آسیہ بیگم کو آنے ایک ہقیہ ہوگیا تھا اور اس ایک ہفتے میں گھر فہقوں سے‬
‫گوتحیا رہا تھا ساہ تھی پڑھ جڑھ کر شراربیں کرنے لگا تھا حیدر اور غروج کے ہونے‬
‫اسے کونی کجھ کہہ ہی کب سکیا تھا رویا اور یازی کجن میں کھایا بیا رہی تھیں حیدر‬
‫اور یدتم الن میں تھے آسیہ بیگم کمرے میں فرآن شرئف پڑھ رہی تھیں اور غروج‬
‫ج ھت پر ا بتے میاں سے یات کررہی تھی " وہاج مجھے ک ٹوں لگ رہا ہے آپ نے‬
‫میٹھا کھایا ہے !" اسکی یات سیتے ہی وہاج نے سا متے پڑی بیستری کو پرے دھکیل‬
‫دیا اور میہ ضاف کیا " نہیں بیگم کک۔۔۔کب کھانی آپ کھانے ہی نہیں د بتی!‬
‫ٹ‬ ‫ب‬
‫“تھر نو ئکا کھانی ہے ک ٹویکہ آپ یہ کک۔۔۔۔کیسے ۔۔۔۔۔کک۔۔۔۔کون ھی‬
‫کرنے ہیں چب کجھ جھیا رہے ہوں میں کل ہی وابس آرہی ہوں آپ سامت یالبیں‬
‫ابتی !!" ا ستے فون بید کردیا اور ارے ارے کریا ہی رہ گیا ا ستے ج ھت سے بیحے دیکھا‬
‫نو ایک جوسی در آنی تھی اور تھاگ کر بیحے آنی کجن میں رویا کو کھییخا " حیدر تھانی کو‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 543 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ک‬ ‫ی‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫د یں !" اسے یچ کر وہ یاہری دروازے یک چی چہاں سا متے حیدر لڑ ھڑایا‬
‫جھونے جھونے قدم اتھا رہا تھا وہ نہلی دفعہ اسے خلتے دیکھ رہی تھی اسکا قد تھی نہلی‬
‫دفعہ ہی دیکھا جو یدتم سے زرا اوتخا تھا تھرا تھرا جشم وخاہت سے تھر نور چہرا دھوپ‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫چ‬
‫سے حیدھیا آ یں وہ نوری کوشش سے آگے پڑھ رہا تھا چہاں آگے ید م اسے نتر‬
‫ن‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬
‫اپ کر رہا تھا " گڈ وپری گڈ حیدر آرام سے خلد یازی ہیں ! وہ تھویک تھویک کر‬
‫قدم رکھ رہا تھا کہ اخایک درد کی سدت سے پتر لڑکھڑایا اور وہ گر گیا ۔رویا تھاگ کر‬
‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫خانے لگی نو آسیہ بیگم نے اسے وہیں روک دیا " اسے گرنے دو تحے چب حیا س تے‬
‫ُ‬
‫ہیں گرنے ہیں تھر بتے غزم سے اتھتے ہیں اسے سہارا مت دو جود ا ھتے دو !! ا ستے‬
‫ت‬
‫سا متے دیکھا چہاں وہ زمیں پر بیٹھ تھا اور یدتم اسے اتھتے کا اسارہ کررہا تھا " ایک‬
‫سال ان یایگوں نے نہت آرام کیا ہے اتھیں تھوڑی مشکل ہوگی مگر ہار نہیں مابتی‬
‫!! ہاتھوں کا مکا بیا کر ا ستے زمیں پر رکھا سارا وزن ہاتھوں پر ڈال کر اوپر اتھتے کی‬
‫کوشش کی دو بین یار ہارنے کے ئعد آجر وہ کامیاب ہوہی گیا ۔تمام جوابین اسکی‬
‫ائفرٹ دیکھ کر یالیاں تخا رہی تھیں مگر اسکی ئظر رویا پر ہی تھیں جسکے ہاتھ سب سے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 544 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫او تحے تھے جسکے دابت سب سے سے زیادہ ئکل رہے تھے ۔تھر سابس لیتے کی غرض‬
‫سے بیٹھ گیا ۔اں روز حیدر نونہی خلتے کی کوشش کریا کٹھی گریا کٹھی سیٹھلیا تھر‬
‫گریا خلتے خلتے رویا کو دیکھ کر لڑکھڑا خایا نو معمول ہوگیا تھا جو رویا نے تھی مخسوس کیا‬
‫تھا اسلتے چب تھی وہ پریکیس کریا رویا وہاں خانی ہی نہیں تھی جوری جوری اسے‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫د تی ھی مگر وہ تھر ھی گریا تھا جس سے وہ اداس ہوخانی ۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫کام سے قارغ ہوکر وہ کمرے میں آنی نو وہ بیڈ پر لییا ہوا تھا اب نو وہ جود ہی یہ سب‬
‫کرلییا تھا وہ سیدھا لییا تھا " حیدر میں آیکی کروٹ ‪....‬مگر اس سے نہلے ہی وہ کروٹ‬
‫یدل کر دونوں ہاتھ چہرے کے بیحے ر کھے اسے دیکھتے لگا جس پر وہ مسکرا کر شر جھکا‬
‫گتی " میں تھول خانی ہوں آپ تھیک ہو گتے ہیں !" وہ اتھی تھی مسکرا کر اسے‬
‫د یکھے خارہا تھا جو صوفے کی خابب پڑھ رہی تھی چب اسکی ئظر جھ نکلی پڑی ا ستے حیخ‬
‫ُ‬ ‫س‬ ‫ُ‬
‫ماری نو وہ ہڑپڑا کر بیڈ سے اپرا ا کی خابب تھاگا نو لڑکھڑا کر گر گیا ۔رویا نے مڑ کر‬
‫اسے دیکھا " اتھیں حیدر !! وہ جو درد کی سدت سے الل ہوگیا تھا اسے دیکھتے لگا "‬
‫اتھیں کجھ نہیں ہوا !!" آپ نے وغدہ کیا تھا چب خلیا شروع کریں گے ا بتے نہلے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 545 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ُ‬
‫قدم متری خابب لیں گے وغدہ نورا کریں ابیا میں آیکی مدد نہیں کروں گی ا یں !‬
‫ھ‬ ‫ت‬

‫یالوں کا جوڑا بیانی وہ ادا سے صوفے پر بیٹھ گتی ۔سدید درد کے یاوجود وہ اتھتے کی‬
‫کوشش کررہا تھا " وغدہ نورا کریں حیدر متری خابب آ بیں میں یہ وغدہ تخسوں گی‬
‫نہیں !!! تخیہ لہحے میں کہتی وہ صوفے سے اتھ کر کھڑکی کے خابب خلی گتی تھی‬
‫ک ٹویکہ حیدر اتھ کر لڑکھڑایا اسکے تھوڑا یاس آگیا تھا خاید کی روستی میں م ٹور رویا کا چہرا‬
‫ُ‬
‫ہڈنوں میں شرابت کرنی تھیڈی ہوا سے اڑنے یال اور اسکا سمییا وجود یازوؤں ا بتے‬
‫ک‬ ‫گ‬ ‫ج‬ ‫ُ‬
‫گرد لیپیتی وہ اسکی خابب مڑی نو حیدر کو مزید نے ین کر تی لڑ ھڑایا وہ آہسیہ آہسیہ‬
‫اسکی خابب پڑ ھتے لگا کھڑکی کے یاس نہیچ کر اسے جھویا ہی خاہا نو گھوم کر واش روم‬
‫کے دروازے کے یاس خلی گتی " بس ابیا ہی میں نو نہاں کھڑی ہوں آ بیں مترے‬
‫یاس !" حیدر کے ہوب ٹوں پر دلکش مسکراہٹ آگتی تھی مصٹوط قدم اتھایا وہ اسکی‬
‫خابب پڑھا اس یار لڑکھڑاہٹ کم تھی وہ چہاں اسکے یاس نہیحیا وہ گھوم کر کہیں اور‬
‫ہوخانی خلتے خلتے اسکے قدم نہلے سے زیادہ مصٹوط ہو گتے تھے اس وقت تھی وہ بیڈ‬
‫کے یاس کھڑی تھی چب وہ اس یک نہیخا وہ گھوم کر خانے لگی مگر اس یار ا ستے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 546 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ُ‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫یازو سے یچ کر اسے بیڈ پر گرا دیا اور جود اس پر جھک گیا وہ آ یں مویدیں گہرے‬
‫گہرے سابس لے رہی تھی آوارہ کجھ لپیں اسکے چہرے پر یکھری تھیں ۔اسکے ایک‬
‫ایک ئفش کو عور سے دیکھتے ائگل ٹوں کے نوروں سے یال چہرے سے ہیانے ۔رویا‬
‫ی‬ ‫ی‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫نے آ یں ھول کر د کھا نو وہ دنوانوں کی طرح اسے د کھ رہا تھا " جی۔۔۔حیدر !"‬
‫“میں نے ابیا وغدہ نورا کیا اب تمہاری یاری تم نے کہا تھا جس دن تمہیں جود بیڈ پر‬
‫لیکر آؤں گا تم بب آؤ گی اب تمہاری یاری اب مجھ سے دور خانے کا سوحیا تھی مت‬
‫!! جس پر ا ستے ئفی میں شر ہالیا اسکے نہلو میں دراز ہونے وہ ج ھت کو گھورنے لگا‬
‫" یاد ہے رویا چب تم نہلی دفعہ آنی تھی نو کیسے بیحے بیٹھے رو رہی تھی تم نے مترے‬
‫پتر یکڑے تھے اور میں اتھیں بیجھے نہیں کر یایا تھا بب مجھے نہت پرا لگا تھا مگر بب‬
‫ُ‬
‫مجھے سکنیہ کی وجہ سے ہر عورت پر غصہ تھا اسلتے تم سے تھی نہت پرے لہحے‬
‫ی‬
‫میں یات کی تھی ۔" رویا نے کروٹ یدل کر شر اسکے سیتے پر رکھا اور آ یں بید‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫کرلیں وہ م نظر آیکھوں میں اپر آیا تھا( کیا تم رویا بید کرسکتی ہو ایاہج ہوں بیساکھی کے‬
‫سہارے تھی نہیں خل سکیا !)اسکے ہوب ٹوں پر ایک مسکراہٹ آگتی تھی ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 547 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫حیدر کی ئظروں میں تھی وہی م نظر خل رہا تھا چب ا ستے نہلی دفعہ رویا کو دیکھا تھا‬
‫بب اسے اس پر غصہ تھا ا ستے کب سوخا تھا یہ لڑکی اسکی زیدگی یدل دے گی‬
‫سابسوں کی خگہ ابیا آپ تھر دے گی ۔۔‬
‫اک بیار کا ئعمہ ہے ۔۔۔‬
‫موجوں کی روانی ہے ۔۔۔‬
‫زیدگی اور کجھ تھی نہیں ۔۔۔‬
‫پتری متری کہانی ہے ۔۔۔‬
‫اک بیار کا ئعمہ ہے ۔۔۔‬
‫موجوں کی روانی ہے ۔۔۔‬

‫“حیدر تھر اگلی صیح آیکو کیا ہوگیا تھا بب آپ نہت نوالبٹ ہو گتے تھے چب میں فرآن‬
‫ئکال رہی تھی ؟" بید آیکھوں میں اب وہ م نظر اپر آیا تھا (یہ دراز تھوڑا تھیس کر ئکلیا‬
‫ہے آ بییدہ دھیان رکھتے گا اسلتے نہیں کہ متری بیید جراب ہوگی اسلتے کہ آیکو جوٹ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 548 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫یہ لگ خانے !") نولیں یہ ؟ اسکے نو لتے پر ا ستے مزید جود میں تھییخا " ک ٹویکہ میں‬
‫ساری رات نہی سوحیا رہا تھا کہ اس میں آپ کا کیا فصور ا یکے ساتھ تھی نو غلط ہوا‬
‫تھا اسلتے پرم ہوگیا تھا اور رویا تمہیں یاد ہے ائکا مجھ سے نہال سوال چب آیکو بیہ خال‬
‫تھا کہ میں دغا میں موت مایگیا ہوں !" رویا نے مسکرا کر اسے دیکھا ( مگر یہ گیاہ‬
‫ہے مانوسی ہے ؟)‬
‫“جی اور آپ نے بب سے مترے سوالوں کے جواب یہ د بتے کی فشم کھانی تھی‬
‫!"‬
‫“اب دوں گا یہ سارے سوالوں کے جواب ا بتے ایداز میں !! اسکے یالوں میں چہرا‬
‫جھیانے جمار آلودہ لہحے میں نوال نو وہ جود میں سمٹ گتی ۔" یاد ہے رویا چب آپ نے‬
‫نہلی دفعہ متری مدد کی تھی متری کروٹ ید لتے میں بب مترے دل میں آپ کے‬
‫ی‬
‫لتے نہت غزت آگتی تھی ۔از م نظر کو یاد کرنے رویا کی آ یں ھر تی یں بب‬
‫ھ‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬
‫ٹ‬ ‫ب‬ ‫ت‬ ‫ک‬‫ی‬
‫ہی نو نہلی یار ا ستے حیدر کے چہرے پر شرمیدگی د ھی ھی ب کر د کھا ھی نو وہ ڈری‬
‫ی‬ ‫س‬
‫تھی اور غلط ق نصلہ کرلیا تھا ۔حیدر کے گرد ا بتے گرقت مصٹوط کرنے وہ رو دی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 549 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ت‬ ‫م‬ ‫ک‬ ‫ئ ً‬
‫۔وہ اجساس ہی خان ل ٹوا تھاکہ ا ستے حیدر کو فربیا ھو ہی دیا تھا گر ھی ا ستے وقت‬
‫ُ‬
‫سے حیدر کو جرا ہی لیا تھا ۔‬

‫کجھ یاکر کھویا ہے ۔۔۔‬


‫کجھ کھو کر یایا ہے ۔۔۔‬
‫ح ٹون کا مظلب نو ۔۔۔‬
‫آیا اور خایا ہے ۔۔۔۔‬
‫ُ‬
‫دو یل کے ح ٹون میں اک غمر جرانی ہے ۔‬
‫زیدگی اور کجھ تھی نہیں پتری متری کہانی ہے ۔۔۔۔‬
‫اک بیار کا ئعمہ ہے ۔۔۔۔۔‬

‫“چب میں نے تم سے نہلی یار تمہارا یام نوجھا تھا نو سفیان نے تمہیں رویابشہ کی‬
‫تخانے ز بیابشہ کہا تھا اسے تمہارا یام سمجھ نہیں آیا تھا ۔" وہ ہیس دی تھی ۔چب‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 550 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫میں تمہیں و بیڈو سے دیکھ رہا تھا نو تم مجھے نہت اجھی لگ رہی تھی دھوپ سے‬
‫کھیلتی تھر تمہیں اخایک کیا ہوا تھا جو مجھے دیکھ کر تم تھاگ گتی تھی ۔! اس یاد کو‬
‫یاد کرنے وہ ضنط کی ابنہا پر آگتی تھی ا ستے شر اوتخا کرکے حیدر کی آیکھوں میں دیکھا‬
‫" جو م نظر میں نے جواب میں دیکھا تھا یلکل و بسے ہی آپ مجھے سیسے سے ئظر آرہے‬
‫تھے ا بتے جواب کی ئغنتر سے ڈر گتی تھی ۔" حیدر نے اسکے گال پر ہاتھ رکھا " ابیا‬
‫ڈر گتی کہ جھوڑ کر ہی خلی گتی !!" اسکے سیتے پر شر گرانی وہ نوٹ گتی تھی حیدر‬
‫نے بیار سے ائگلیاں اسکے یالوں میں گھیسا دی " سوری اتم ربیلی سوری !!"‬
‫“اسکے ئعد نوں لگا جیسے میں اس دبیا کے سب سے ب نکار ابسان ہوں کونی مجھے ابیایا‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫نہیں خاہیا بب سمجھ آیا ساری دبیا جشن پرست ہے اور مترے یاس یہ جشن ہے یہ‬
‫بیشہ سکنیہ نے تھی متری خامی کو دیکھ کر جھوڑا اور آپ نے تھی زیدگی تھر کے نوجھ‬
‫سے خان جھڑا لی "‬
‫“نہیں حیدر میں جشن پرست نہیں تھی مجھے آیکی بٹماری سے ڈر نہیں لگیا تھا مجھے‬
‫آیکی شرمیدگی ا یکے سکر گزار ہونےسے ڈر لگیا تھا میں آ یکے چہرے پر شرمیدگی نہیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 551 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫دیکھ یانی تھی مگر آپ کو کھو کر میں نے کیا یایا تھا کجھ تھی نو نہیں ہللا یک کو کھو‬
‫دیا گھر کھو دیا سب سے دور ہوگتی مجھے تھی نو شزا ملی تھی ۔" حیدر نے مسکرا کر‬
‫اسے دیکھا " سکر آیکو ابتی غلطی کا اجساس وقت سے نہلے ہوگیا وریہ تھوڑی دپر تھی‬
‫کرنی نو ساید صرف فتر ہی دیکھ یابیں !!"‬
‫یلتز ابسی یابیں یہ کریں !حیدر نے ہیس کر آبسو ضاف کتے اور چہرا اسکے فربب کرلیا‬
‫اجھی یابیں کرنے ہیں یاد ہے چب آپ وابس آ بیں تھیں اور غاشر خاجو سے تخث‬
‫کے ئعد اتھوں نے آیکو کو کمرے میں سا متے دھکیال تھا اس وقت جس طر ئقے سے‬
‫آپ مجھے دیکھ رہی تھیں مجھے آپ سے ڈر لگ رہا تھا کہ کہیں آپ مجھے گلہ دیا کو‬
‫مارنے نو نہیں آنی ! ا ستے حفگی سے اسے دیکھا " لیکن اسکے ئعد ائکا اظہار کریا افقف‬
‫م‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫!! ا ستے مسرت سے آ یں بید کہ اس م ظر کو یاد کرنے " ( ک ٹویکہ یں محنت کرنی‬
‫ہوں آپ سے ) ایک لمحے کو نو دل بید ہوگیا تھا مترا ئقین نہیں آرہا تھا کہ کونی لڑکی‬
‫متری حف نقت خانے کے یاوجود تھی یہ الفاظ مجھ سے کہہ سکتی اسلتے نو حید لمحے‬
‫ساک رہ گیا تھا میں اور چب ہوش ایا نو خاجو اور سفیان کو دیکھ شرم تھی آنی ایکو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 552 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫نہیں آنی تھی ۔" جس پر رویا نے ڈھی ٹو کی طرح شر یہ میں ہال دیا " جی آپ کافی‬
‫نے شرم ہیں !!" رویا نےغصے سے اسکا یاک یکڑا جس پر وہ ہیس دیا ۔۔‬
‫نو دھار ہے یدیا کی ۔۔۔۔‬
‫میں پترا کیارا ہے ۔۔۔۔‬
‫نو مترا سہارا ہے ۔۔۔‬
‫میں پترا سہارا ہوں ۔۔۔۔‬
‫آیکھوں میں سمیدر ہے ۔۔۔‬
‫آساوں کا یانی ہے ۔۔۔‬
‫زیدگی اور کجھ تھی نہیں پتری متری کہانی ہے۔۔۔‬
‫“اس کے ئعد نو آپ ابتی ریگ دکھانے لگی افقف کٹھی کٹھی آپ کی یابیں مجھے‬
‫شرمانے پر مح ٹور کرخانی تھی ائکا یہ ڈرے مترے فربب آیا جق جییا محنت تھری یابیں‬
‫کریا ۔۔۔۔۔رویا نے ایک دم اسکے میہ پر ہاتھ رکھا " حیدر بس کریں مجھے شرم آرہی ہے‬
‫!" ا ستے چترت سے ہاتھ ہیایا " آیکو اور شرم اجھا مذاق تھا !"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 553 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“بب نو آئکا موڈ تھیک کرنے کے لتے کہتی تھی و بسے مجھ میں نہت حیا ہے !"‬
‫حیدر نے محنت سے اسکا گال سہالیا " میں خابیا ہوں میں نے آیکی کی حیا کے‬
‫سارے ریگ د یکھے ہیں اسلتے نو مجھے ریگ دیا ا بتے ریگ میں ۔۔۔۔۔۔۔۔لیکن مجھے‬
‫ایک یات سے آپ پر غصہ ہے ! اخایک ہی وہ اس سے دور ہوگیا تھا جس پر پڑپ‬
‫کر اتھی " کس یات پر ؟"‬
‫“آپ نے مجھے کام جور کہا تھا !!‬
‫ی‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫م‬ ‫ک‬ ‫ی‬‫ہ‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ھ‬
‫“ہاہاہا !! رویا کی تی سی نورے مرے یں گوتج تی ھی " وہ نو یں آ کو جوش‬‫ک‬

‫دال رہی تھی اس وقت آپ درد سے جور تھے ائکا دھیان بیایا صروری تھا اسلتے وہ تخث‬
‫شروع کی تھی مگر اسکا قایدہ تھی ہوا تھا آپ تھول کر تخث کرنے لگے تھے و بسے‬
‫آپ لڑنے کے لتے بیار ر ہتے ہیں !!!" اس یات پر وہ تھی ہیس دیا تھا " یاد ہے‬
‫ب‬ ‫ت‬ ‫ل‬ ‫ت ُ‬
‫میں نے چب م پر ا تی کردی ھی بب مترا دل کر رہا تھا ز یں یں گڑھ خاؤں ا تی‬
‫م‬ ‫م‬
‫شرمیدگی ہونی تھی !"‬
‫حیدر چب میں وابس آنی تھی بب آپ گھر پر نہیں تھے کہاں گتے تھے ؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 554 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫وہ نو میں مترے ماموں زاد یدر کی سادی پر گیا تھا ۔۔۔۔‬

‫اور حیدر وہ جو جملہ ادھورا جھوڑا تھا کہ کی امید کروں کہ میں آیکو ۔۔۔۔اس یات پر‬
‫ی‬ ‫ت‬ ‫ب‬ ‫ُ‬
‫حیدر نے مسکرا کر گہری ئظروں سے دیکھا " کہ تم مجھے ابتی ستر یحرل یاور سے ھ ک‬
‫ب‬ ‫ُ‬ ‫ن‬ ‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫کردو گی !! ۔۔۔۔رویا چترت سے اسے د تی رہ تی " ہیں مظلب سچ میں ستر یحرل‬
‫یاور وہ کہاں سے آنی مترے یاس !!!! اس یات پر وہ ہیس دیا " و بسے ہی جیسے‬
‫میں نے نہاں سے خاکر تمہارے لتے آم جرانے ہیں ! اب ہستے کی یاری رویا کی‬
‫تھی ۔‬
‫ُ‬
‫ایک مترا سوال اور تھا حیدر ؟ ۔۔۔۔۔حیدر نے پرسوق ئظروں سے اسے گھورا " مجھے‬
‫تمہاری ذات کا ہر نہلو نہت اجھا لگیا ہے تمہارا بیا ہخکخانے مترے فربب آیا مجھ سے‬
‫محنت تھری یابیں کریا مترے یال سٹواریا مجھے کھایا کھالیا مجھ سے ضد کریا ابتی یات‬
‫م ٹوایا ہر نہلو رویا نے محنت سے تھر اسکے ما تھے سے یال ہیانے " آنی لو نو !! اجھا‬
‫رویا یاد ہے ۔۔۔۔۔۔اور چب ۔۔۔۔۔۔ بیتی یانوں کو یاد کرنے کرنے وہ ایک‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 555 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫دوشرے کو نہلو میں بس گتے تھے رات گزر گتی تھی مگر یابیں حٹم نہیں ہورہی‬
‫تھیں اور ساید اب یاحیات حٹم ہونی تھی نہیں تھیں ۔حیدر اور رویا کی زیدگی میں‬
‫طوقان آکر تھم گیا تھا ا یکے یابت قدم وہیں جمے تھے اور اتھوں نے ابیا آسیایہ تھر‬
‫بسا لیا تھا ۔اخایک ان دونوں کی ئظر ویل چنتر پر پڑی جو بید کرکے ایک کونے میں‬
‫رکھ دی گتی تھی یہ وہ بسانی تھی جو ساید حیدر کو رویا کی قدر ہمیشہ یا دالنی رہے گی‬
‫۔حیدر اور ویل چنتر کا رسیہ تھی ایک کہانی ین گیا تھا ۔‬
‫طوقان کو آیا ہے ۔۔۔۔‬
‫آکر خلے خایا ہے ۔۔۔۔۔‬
‫یادل ہے یہ کجھ یل کا ۔۔۔‬
‫جھا کر ڈھل خایا ہے ۔۔۔۔‬
‫پرجھابیاں رہ خانی ۔۔۔۔‬
‫رہ خانی بسانی ہے ۔۔۔‬
‫زیدگی اور کجھ تھی نہیں پتری متری کہانی ہے ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 556 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫اک بیار کا ئعمہ ہے ۔۔۔۔‬
‫موجوں کی روانی ہے ۔۔۔‬
‫زیدگی اور کجھ تھی نہیں ۔۔۔‬
‫پتری متری کہانی ہے ۔‬

‫️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫وہ سب یا ستے کی متز پر بیٹھے تھے رویا اور یازی ہمیشہ کی طرح کھایا شرو کررہی تھی‬
‫خالی کرسی دیکھ کر یدتم نے رویا کو دیکھا " حیدر ؟"‬
‫“وہ خاگ نو رہے تھے تھر بیہ نہیں ک ٹوں نہیں اتھی یک !"‬
‫“اسے دیکھ لییا تھا ایک دفعہ کہیں کجھ ۔۔۔۔۔۔۔۔!!!‬
‫“اب مجھے کجھ نہیں ہوگا !!! یدتم کی یات بیچ میں ہی کاٹ دی گتی تھی ان سب‬
‫ت‬ ‫چ‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫نے ایک ساتھ اسے دیکھا اور د تے رہ تے وابٹ نی شرٹ پر ح کٹ لو نتز ما ھے‬
‫پر یکھرے گیلے یال پتروں میں جوگرز ویل چنتر کے ئغتر وہ ا بتے پتروں پر کھڑا ہر‬
‫کسی کو ابتی طرف م ٹوجہ کرگیا اجییاط سے قدم اتھایا وہ یدتم کے یاس آیا جو چترت اور‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 557 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫جوسی سے اسے دیکھ رہا تھا حیدر نے دوسیایہ طر ئقے سے ئعل گتر ہوا " تھییک نو ڈاکتر‬
‫یدتم آج آیکی وجہ سے میں ایک یار تھر ا بتے پتروں پر کھڑا ہوں اگر آپ مترا غالج یہ‬
‫کرنے نو ساید اسی بیڈ پر پڑا میں بیحر ہوخایا لیکن آیکی امید اور آئکا غالج مجھے تھر سے‬
‫اس مفام یک لے آیا ہے تھییک نو سو مچ !!! یدتم نے مسکرا کر اسکی بیٹھ پر تھیکی‬
‫ی‬ ‫ب‬ ‫ُ‬
‫ن‬ ‫گ‬ ‫ت‬
‫دی " گڈ مانے نوانے !!! ید م کے ئعد وہ آسیہ م کی طرف گیا ح ہوں نے محنت‬
‫اور سققت سے اسکے شر پر ہاتھ رکھا " آپ ہماری مسیخا ہیں حنہوں نے رویا اور حیدر‬
‫کو ایک کیا سکریہ مجھے رویا وابس لویانے کے لتے متری خلتی سابسوں میں کجھ ہوابیں‬
‫آیکی تھی ہیں میں ساری زیدگی آئکا سکر گزار رہوں گا جون کا رسیہ یہ ہونے ہونے‬
‫تھی اہ ٹوں جیسی محنت ملی ہے مجھے نہاں سے پڑا تھانی پڑی نہن جیسا حیال ابسا‬
‫ہے یہ یا زی یاجی آپ نے مترا اور رویا کا نہت حیال رکھا ہے اس گھر میں گزارا گیا‬
‫ہر وقت متری زیدگی کا سب سے جوئصورت وقت ہے !! یازی نے مشکل سے جود‬
‫پر قانو کیا تھا رونے سے جود کو روکا تھا ۔ساہ کے فربب گھی ٹوں کے یل بیٹھ کر اسے‬
‫بیار کرنے ئعد مسکرا کر دیکھا " آج قٹ یال کھلیں گے سارا دن !!!" جس پر وہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 558 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫اجھل پڑا تھا رویا جود پر قانو کرنی کجن میں آگتی چہاں یازی اور غروج اسکے یاس آنی "‬
‫میارک ہوں رویا نہت میارک ہو !!" سب کی میارک یادیں سمیتی ا ستے حیدر کو‬
‫ُ‬
‫دیکھا جو کرسی پر بیٹھا یاسیہ کررہا تھا ۔" میں کیتے دن یک گھر وابس خا سکیا ہوں ؟"‬
‫“کجھ دن یک تمہاے ایک دو بیسٹ ہے اور کلتر ہوخابیں تھر تم خاسکتے ہوں !"‬
‫ا ستے ہیس کر ابیات میں شر ہالیا !"‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫سا متے کیانوں کا ابیار لگانے وہ ایک ایک کیاب کو ضاف کرکے سیلف میں لگا‬
‫رہی تھی دو دن سے سکنیہ نے نوکروں کو یاگل کر رکھا تھا حیدر اور رویا کے کمرے کو‬
‫ا بتے ہاتھوں سے سخانی وہ تھک تھی نہیں رہی تھی ۔ایک مہنیہ ہوگیا تھا اس وا فعے‬
‫کو اور ا بتے وقت میں ا ستے جود کوابیا مصروف کرلیا تھا کہ وہ دوابیاں کھایا تھی تھول‬
‫خانی تھی حیدر کی ایک ایک چتز کو ا بتے ہاتھوں سے سخا رہی تھی اسلتے نہیں کہ وہ‬
‫ات غمل سے زیدگی سٹوارنے کا ق نصلہ کیا تھا‬ ‫اق‬‫ک‬ ‫م‬ ‫ے‬ ‫ت‬ ‫س‬ ‫ا‬ ‫ھی‬ ‫اسے دویارہ یایا خاہتی ت‬
‫ِ‬
‫ابیا دل ضاف کرلیا تھا ان دونوں کے کتڑوں کو استری کرکے ہییگ کرنے سے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 559 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫لیکر پردے ید لتے یک ہر کام ا ستے جود کیا تھا زجم کییا سہی ہوا تھا یا نہیں اس یات‬
‫کا تھی اسے ہوش نہیں تھا‬
‫گ‬ ‫ک‬‫س ی‬ ‫ی‬ ‫ئ‬ ‫ب‬ ‫ت‬ ‫ُ‬ ‫ک‬‫س‬
‫اخایک اسکے ہاتھ میں حیدر کی یچ یک ھی ا تی صوپر د کھ رک ا کی آ یں ھر تی‬
‫ت‬ ‫ھ‬
‫تھیں ا ستے کیا کھو دیا تھا مگر وہ متری فشمت ہویا نو وہ خادیہ ہی ک ٹوں ہویا وہ نو رویا‬
‫کا ہی تھا ہمیشہ سے آبسو ضاف کرکے ُیک دراز میں رکھی سیلف تھیک کرنے ئعد‬
‫وہ ڈسییگ کرنے لگی نو سابیڈ بییل پر جون کی جمی نوید دیکھ کر رفغت کو گھورا " یہ‬
‫صفانی کرنی ہو تم یہ دیکھو !!" رفغت نے دیکھا نو ئفی میں شر ہال دیا " یہ نو ہمیشہ‬
‫نہی رہیا ہے حیدر تھانی نے م نع کیا ہے اسے ضاف کرنے کے لتے ۔۔۔۔۔!!"‬
‫سکنیہ کے ما تھے پر یل آ گتے تھے چب سفیان آیا وہ اکتر آیا کریا تھا سکنیہ کی میڈبشن‬
‫لیکر و بسے تھی غاشر ضاچب نے اسے قٹملی ہی کہا تھا اسلتے اسے روک نوک نہیں‬
‫تھی " یہ رویا آنی کا ہے چب وہ آجری یار گتی تھیں نو یہ بب لگا تھا حیدر تھانی نے‬
‫اسے ضاف کرنے سے م نع لردیا تھا!" سکنیہ نے چترت سے اسے دیکھا " لیکن اسے‬
‫کیسے بیہ بب نو رویا نہت خلدی گتی تھی سب سو رہے تھے !"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 560 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“ان ِدنوں حیدر تھانی سونے کب تھے !!! سکنیہ کے دل میں ایک بیس اتھی تھی‬
‫" ئعتی رویا کو۔خانے حیدر نے دیکھا تھا کیا بیتی ہوگی ان پر ؟؟"‬
‫“بس رویا یافی تھا جو اتھوں نے نہیں کیا !! درازوں سے دوابیاں ئکال کر یاسکٹ‬
‫میں تھییکتے وہ نول رہا تھا " رفغت آیا اتھیں تھییک دیں اب ایکی صرورت نہیں ہے‬
‫س‬ ‫ہ‬ ‫س‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫ب‬
‫! مسکرا کر یاہر خال گیا ھے چہاں ھی حیدر نے ابیا کون ڈھویڈا تھا و یں آج کنیہ‬
‫تھی ویڈو کے یاس سیسے کے یار ڈھلتے سورج کو دیکھیا ب ٹوں کو پتروں کے بیحے مسلتے‬
‫دیکھیا ہوا سے جھولے کا ہلیا شرمتی سام میں پریدوں کا گھر لوبیا سیسے پر پڑنے سورج‬
‫کی آجری کربیں یل یل ڈوبیا سورج دور کہیں کویل کی اداس کوک ب ٹوں سے غاری‬
‫ب‬
‫درچت کی وجست اب نہی سب اسے سکون د بیا تھا وہ گھی ٹوں ویڈو کے یاس یٹھی‬
‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ت ی‬
‫ا ھیں د تی ر تی وہ زیادہ وقت حیدر اور رویا کے کمرے یں گزارنی ھی بیڈ کے یاس‬
‫م‬
‫آنے پر ایک یار اسے جھوا " یہ وہ سیج تھی جو میں کٹھی سخا نہیں یانی !!! حیدر کی‬
‫ئصوپر کو ہاتھوں میں لیا " یہ وہ محنت جو مجھے کٹھی راس نہیں آنی !!" آ بیتے کے‬
‫فربب گتی ابیا غکس دیکھا وہ بنہا کھڑی " یہ وہ غکس جو ہمشہ ادھورا رہے گا ہمیشہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 561 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ی‬‫ب ب‬
‫!!!" میہ پر ہاتھ رکھتی وہ یحے تی لی تی وہاں کونی یں تھا جو اسے یتے سے‬
‫س‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫گ‬ ‫خ‬ ‫ھ‬ ‫ٹ‬

‫لگا کر دالسہ د بیا ۔۔۔‬


‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫حیدر کی اگلے بیسٹ تھی نہترین آنے تھے وہ یلکل تھیک ہوگیا تھا امریکہ میں‬
‫اسکاڈھانی ماہ کا قیام اسکی زیدگی یدل گیا تھا اور آج وہ لوگ وابس یاکسیان خارہے‬
‫تھے صیح سے ہی گھر میں ایک اداسی سے جھانی تھی حیدر گھنیہ تھر سے ساہ کو گود‬
‫میں لتے بیٹھا تھا ایکی قالبٹ رات کی تھی رویا اپرے میہ کے ساتھ ہر کام کررہی‬
‫تھی یازی تھی اداس ہی تھی مگر ایک دوشرے کے سا متے وہ سب تھیک تھے یدتم‬
‫س‬
‫ایک مصٹوط اور خاالت سے ھویہ کرنے واال ابسان تھا ا لتے ساید اسے م ہی فرق‬
‫ک‬ ‫س‬ ‫ج‬‫م‬
‫پڑیا حیدر کے ساتھ ایکی قٹملی کا جو تھی نویڈ ین گیا تھا حف نقت میں تھا نو وہ اسکا‬
‫بیسنٹ ہی یہ جسے ا ستے اسے پتروں پر کھڑا کردیا تھا آسیہ بیگم نے ئعد میں خایا تھا‬
‫کجھ ماہ تھہر کر غروج حیدر لوگوں کے ساتھ ہی خارہی تھی وہاج کی ط نعنت کجھ جراب‬
‫تھی ۔سام ہوگئ تھی حیدر بیار ڈرابیگ روم میں بیٹھا تھا رویا تجھے دل کے ساتھ بیگ‬
‫ت‬ ‫س‬ ‫ی‬‫پ‬ ‫س‬‫ھ‬ ‫گ‬
‫تی یاہر آنی نو سب ا کی خابب م ٹوجہ ہو گتے ۔" سب چتزیں رکھ لی یہ کجھ ھول‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 562 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫نو نہیں گتے !" جس پر ا ستے شر جھکانے ہاں میں شر ہال دیا ۔یازی نے یازو سے‬
‫ن‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ت‬ ‫ئ‬ ‫ب‬ ‫ُ‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫یچ کر اسکا رخ ا تی خابب کیا " خانے ہونے ظر ھی یں الؤ گی !! " ہی وہ‬
‫وقت تھا چب اسکے صتر کا یایدھ نوٹ گیا یازی کے گلے گلی وہ رونے لگی تھی " یہ‬
‫وقت جو آپ نے مجھے دیا ہے اتمول تحفہ ین کر رہے گا میں کٹھی تھول نہیں یاؤں‬
‫گی آیکو وغدہ کریں مجھ سے کراجی آ بیں گی نو ہم سے ملتے صرور آ بیں گی ! یازی نے‬
‫ابسو نوتجھ کر ہاتھ اسکے ہاتھ پر رکھا " میں تمہیں کیسی تھول سکتی ہوں رویا تم لوگوں‬
‫کی وجہ سے میں نے یدتم کو یایا بس تم لوگ جوش رہیا اور خدا تم لوگوں کو تھر کسی‬
‫مصی نت میں یہ ڈالے !‬
‫آسیہ بیگم نے یاخانے کیا کجھ ان پر پڑھ کر تھویک دیا تھا یدتم اتھیں جھوڑنے اپتر‬
‫نورٹ گیا تھا ۔" حیدر تم مترے یاد گار مرئصوں میں سے ایک رہوں گے قٹملی کی‬
‫طرح ہمیشہ ابیا حیال رکھیا جھے مہیتے مہیتے تمہیں ابیا نہت حیال رکھیا ہوگا وزن نہیں‬
‫اتھایا جود کو تھکایا نہیں ہے اور حید ایک چتزیں ہیں جن سے جھے مہیتے تمہیں پرہتز‬
‫م‬ ‫س‬
‫کریا ہے یافی تم سمخدار ہوں ھتے ہو یں کیا کہیا خاہیا ہوں ! یحیدہ چہرے سے‬
‫س‬ ‫م‬ ‫ج‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 563 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ا ستے ابیات میں شر ہالیا " کیا ہوا ؟"رویا کی اواز پر وہ دونوں مسکرا ادنے کجھ نہیں‬
‫م‬ ‫م‬
‫میں کہہ رہا تھا جھے مہیتے اسکا ل حیال رکھ لو ھر اسے خاہے کونے یں ھییک‬
‫ت‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫ک‬
‫د بیا زیگ تھی نہیں لگے گا اسے ‪....‬‬
‫ہاہاہا!!! فہقہوں کی جھاؤں میں وہ لوگ امریکہ کو چتر یاد کہہ گتے تھے حیدر نے ایک‬
‫ئظر اس زمین کو دیکھا جستے اسے کیا کجھ نہیں دیا تھا ایک بتی زیدگی ایک بتی قٹملی‬
‫ایک بتی نہیخان اور سب سے پڑی یات ‪ ..‬ا ستے مسکرا کر رویا کا ہاتھ یکڑا " رویا کا‬
‫ساتھ !!!!"‬
‫ُ‬ ‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫کراجی اپتر نورٹ پر قدم رکھتے ہی ابیاب نت تھری لہر اسکے دل میں گھس گتی تھی ابتی‬
‫زمین پر نہال قدم رکھتے ہی اسکا دل تھر گیا تھا جھک کر وطن کی متی کو جھوا وہ وطن‬
‫جستے اسے گود دی تھی وہ وطن جستے اسے جوانی میں سیٹھاال وہ وطن جس پر وہ فریان‬
‫ی‬ ‫ُ‬
‫ہوگیا تھا ۔غروج کو لیتے وہاج آیا تھا وہ دونوں ادھر ادھر د کھ رہے تھے چب زور زور‬
‫سے ہاتھ ہالیا کونی ئظر آیا اس سے نہلے حیدر اس پر عور کریا وہ اسکی خابب تھاگ‬
‫گیا اور تھر پرالی جھوڑ کر حیدر تھی اسکی خابب تھاگ آیا گلے لگتے کے ئعد کیتی ہی دپر‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 564 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫وہ الگ یہ ہونے " ذبسان تم !! اسے یازوں سے تھامے ذبسان نے شر سے پتر‬
‫یک اسے دیکھا اور تھر زور سے گلے لگا لیا " میں نے کہا تھا تم ایک دن نہلے جیسے‬
‫ہوخاو گے دیکھا ہو گتے یہ !"‬
‫“کیسے ہو تم سکنیہ کیسی ہے خلو جھوڑو وہ گھر خاکر دیکھ ہی لوں گا و بسے گھر سے‬
‫کونی نہیں آیا !! ذبسان رویا کے ہاتھ سے پرالی لیکر دھکیلیا ا یکے ساتھ ہی یاہر آگیا‬
‫چب سا متے غاشر ضاچب خلدیازی میں آنے دکھانی دنے اتھیں دیکھ کر ذبسان کے‬
‫ج‬‫ی‬ ‫ب‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫ہ ُ‬
‫قدم و یں رک تے ھے ھر دنے قدموں ھے ہٹ گیا اور غاشر ضاچب حیدر کو‬
‫دیکھ کر ساکن ہو گتے یلیک ڈپر سوٹ میں ابتی نوری وخاہت سے یاہیں تھیالنے‬
‫ا یکے سا متے کھڑا تھا اور صرف کھڑا نہیں تھا پتز قدم اتھایا ایکی خابب آتھی رہا تھا اور‬
‫ک‬‫ی‬
‫تھر وہ ان سے کب لییا بیہ ہی نہیں خال " خاجو آنی ِمس نو سو مچ د یں ھے یں‬
‫م‬ ‫ج‬‫م‬ ‫ھ‬
‫ہ‬ ‫ک‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫تھیک ہوگیا اور د یں یں لگ رہا ہوں یہ یایا جیسا چب ھی وہ یں سے وابس‬
‫آنے تھے نو ا بسے ہی یاہیں تھیال کر کھڑے ہوخانے تھے یہ لگ رہا ہوں یہ یایا جیسا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 565 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫!! اسکے ہالنے سے غاشر ضاچب ہوش میں آنے اسکا چہرا ہاتھوں میں تھرا ما تھے پر‬
‫نوسہ دیا " ہاں یلکل رضا تھانی جیسے وہ تھی ابتی جوسی ا بسے ہی طاہر کرنے تھے ۔"‬
‫" آیکو بیہ ہے چب خلتے لگا تھا مترا ابیا دل کیا تجین کی طرح تھاگ کر آ یکے گلے‬
‫ن‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫لگ خاؤں مگر آپ ا بتے دور تھے ! ا ستے یچ کر رویا کو سا متے لگایا ‪ "٫‬یہ آئکا ہترین‬
‫ق نصلہ اسکی وجہ سے سب تھیک ہوگیا !" غاشر ضاچب نے ایک ئظر رویا کو دیکھا "‬
‫سکریہ !"‬
‫" آپ مجھے بیتی نہیں ما بتے ک ٹوں سکریہ کہتے ر ہتے ہیں مجھے میں نے یہ کونی ئعرئف‬
‫خاضل کرنے کے لتے نہیں کیا آیکو یاد ہے آپ نے کہا تھا کہ مترا ق نصلہ ہے کہ‬
‫حیدر کو۔زیدگی کی طرف وابس الیا ہے اب یہ میں پرس ین کر کروں یا شری ِک حیات‬
‫مجھے دوشرا آبشن زیادہ نہتر لگی یہ اب صرف آ یکے نہیں مترے تھی ہیں !" غاشر‬
‫ضاچب نے جوسدلی سے ہاتھ اسکے شر پر رکھا " سارے را ستے حیدر نولیا آیا تھا ا بتے‬
‫ایدر تھریں ساری یابیں کہہ د بیا خاہیا تھا غاشر ضاچب اور رویا اسے سن سن کر جوش‬
‫ہورہے تھے ۔" سفیان یا خاجی میں سے کونی ک ٹوں نہیں آیا !!"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 566 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫" وہ بی ٹوں ا بتے جوش ہیں کہ ایکی نوری کوشش ہے کہ جویلی کی کونی دنوار رہ یہ‬
‫خانے چہاں تھول یہ لگے ہوں !!"‬
‫رویا ہیستی یاہر دیکھتے لگی ۔۔۔۔‬

‫متری آتخل میں جواب کجھ رہ گتے ۔۔۔۔‬


‫جن کی ئغنتریں یہ ہوں نو نہتر ہے ۔۔۔۔۔‬
‫ج‬‫ی‬ ‫ُ ب‬
‫متری جسرت کی اڑوں ھ ٹوں کے ساتھ۔۔۔۔‬
‫اب دل کریا ہے کہ جی لوں زیدگی ا بتے سیگی ساتھ ٹوں کے ساتھ۔۔۔۔۔۔‬
‫خاموسی کی دنوانی بنہا اک رات سہانی کی جسرت ۔۔۔۔۔‬
‫اب جواہش ہے کہ سیتی رہوں تجھے یاحیات۔۔۔۔۔۔‬
‫مجھے الجھن تھی ہر وقت کی ق نکاری سی ۔۔۔۔۔۔‬
‫لیکن عسق ہوگیا مجھے پتری ادار کاری سے ۔۔۔۔۔۔‬
‫پریدوں سے آوارہ متری زات ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 567 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫اب ہوگتی میسلک پتری خار دنواری سے ۔۔۔۔۔۔‬
‫یاہر کے م نظر تھیکے لگ رہے تھے ا‬
‫ی‬ ‫ُ‬
‫ستزہ تھی ریگین دبیا اخاٹ گتے گی ھی ا لتے ھرسے گردن موڑ کر حیدر کو د ھتے‬
‫ک‬ ‫ت‬ ‫س‬ ‫ت‬ ‫ل‬ ‫ل‬
‫لگی جو یاخانے کس کی ئفلے ایار رہا تھا‬

‫مترے آتخل میں حید جواب رہ گتے۔۔‬


‫جن کی ئغنتریں یہ ہوں نو اجھا ہے ۔‬
‫ا ستے ابیا ہر جواب حیدر کے ساتھ جوڑ دیا تھا ابتی ساری جواہش نوڑ مروڑ کر حیدر کے‬
‫مظانق کرلیں تھی جیسے وہ زیدگی جییا خاہے گا و بسے رہے گی اسکی جوسی میں جوش‬
‫اسکے دکھ میں دکھی اسکی ساتھی ہمشفر اسکی زیدگی یا بتے والی اسکے غلط کو سہی کرنے‬
‫والی اسکی خدمت اس سے محنت کرنی نہی تھی رویا کی کہانی نہی تھی حیدر کی شریک‬
‫حیات کی کہانی ۔۔۔۔۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 568 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫وہ لوگ جویلی نہیحے نو سارے ہی ا یکے می نظر دروازے میں کھڑے تھے رویا کی قٹملی‬
‫ت ُ‬
‫تھی وہیں تھی ز ب ٹو اور تح ٹو نے جیتی سے دیکھ رہے ھے رویا اپرنے ہی وہ لیک پڑے‬
‫تھے مگر رویا اتھیں دیکھ کر ڈر گتی تھی " تم دونوں جویلی ک ٹوں آنے ہو؟"‬
‫“اتھیں سہال بیگم نے یالیا ہے ! ا ستے چترت سے غاشر ضاچب کو دیکھا " تم لوگوں‬
‫کے خانے کے ئعد نہت کجھ یدل گیا تھا !!‬
‫حیدر کی طرف جو ل نکا تھا وہ سفیان تھا جسے دیکھ کر حیدر مخالف سمت میں تھاگ گیا‬
‫تھا ۔سفیان چترت سے میہ کھولے اسے دیکھ رہا تھا " حیدر تھانی !!"‬
‫“ایکس فوجی ہوں میں ابتی خلدی نہیں یکڑا خاؤں گا !!! سفیان تھی ضد میں آکر‬
‫اسے یکڑنے لگا تھا اسے نوں تھاگیا دیکھ کر رویا گ ھترا گتی تھی اسے تھکیا نہیں تھا "‬
‫حیدر بس کریں یلتز !!"‬
‫“نہیں رویا مجھے مخسوس کرنے دو اس زمین کو غرضہ ہوا اسکی پرماہٹ مخسوس نہیں‬
‫ُ‬
‫کی بٹھروں کی جھین مخسوس نہیں کی خلن نہیں ہونی یہ پتر تھیڈ سے سن یں‬
‫ہ‬‫ن‬

‫ہونے اوس نے اتھیں گیال نہیں کیا مجھے مخسوس کرنے دو اس زیدگی کو ۔۔۔۔!‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 569 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫یاہیں تھیالنے چہراآسمان کی طرف اتھانے وہ لمتے لمتے سابس لے رہا تھا چب سفیان‬
‫نے بیجھے سے یکڑ لیا " یکڑے گتے یہ !! حیدر نے گرم جوسی سے اسے گلے لگایا "‬
‫اب تمہیں مترا نوجھ نہیں اتھایا پڑے گا میں جود خل۔سکیا ہوں !"‬
‫“جی ماساہلل ماساہلل!!!ہللا یہ کرے آیکو دویارہ متری صرورت پڑے ۔فرزایہ بیگم اور‬
‫سہال بیگم ایک ساتھ ہی کھڑی تھیں حنہیں دیکھ کر وہ دونوں حید لمحے چتران رہ گتے‬
‫تھے " کجھ غلظ ٹوں کو معاف کرد بیا خا ہتے یہ ؟" سہال بیگم نے رویا کی شر پر ہاتھ‬
‫س‬ ‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫رکھ کر کہا نو وہ ائکا میہ ہی د تی رہ تی ایک کنیہ کے خادنے نے سب کجھ یدل‬
‫دیا تھا ۔رسٹوں مجی ٹوں کے معتی یدل دنے تھے ۔سہال بیگم کا حیدر کے گلے سے لگ‬
‫کر رویا بشمان کو یاد کریا نوری جویلی میں ایک لمحے کا سوگ جھا گیا تھا ہر آیکھ اسکیار‬
‫ہوگئ تھی غاشر ضاچب تھی آج نوٹ گتے تھے اوپر سے سکنیہ کا ُدکھ " خاجی آپ‬
‫کا بییا گیا تھا دوشرا نو نہیں جو ہر امید کھو دی تھی میں خابیا ہوں کہ بب جو متری‬
‫خالت تھی کونی تھی مترے تحتے کی امید نہیں کرسکیا تھا مگر ہللا پر ئقین نو رکھتی میں‬
‫بشمان کی خگہ نہیں لے رہا پر میں تھی ائکا بییا ہی ہوں !" اسکا میہ جوم کر سہال بیگم‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 570 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫دویارہ اس سے لنٹ گتی تھیں " ہاں مترا بییا ہے !!" سب تھے سب رسیہ دار یایا‬
‫خان ماموں سب سوانے سکنیہ کے وہ کہاں تھیں جویلی کی ایدر ئظر دوڑانی خانے نو‬
‫ڈرابیگ روم سے یابیں خاکر نہال دروازہ کجن کا ُکھلیا تھا چہاں وہ یالوں کو جوڑے میں‬
‫قید کتے نوکروں کی فوج کے ساتھ یانی کے گالس تھر رہی تھی " خلدی خلدی کرو‬
‫اتھیں یاسیہ تھی د بیا ہے اور حیدر کے لتے جو بیایا تھا وہی بیایا ہے یہ اس میں تمک‬
‫مرچ کم اور تماپر نو ڈالیا ہی نہیں تھا اور ک ھتر میں االتچی مت ڈالیا حیدر کو بسید نہیں‬
‫اور رویا کے لتے الگ سے خانے بیانی یہ پتز بتی والی !!!‬
‫ُ‬
‫۔ اتھیں بپنیہ کرکے یانی لیکر یاہر آنی نو رویا کے ہوبٹ اسے دیکھ سکڑ گتے الغر‬
‫جشم آیکھوں کے ڈارک شرکل مرجھایا چہرا کمالیا ریگ حیدر جود چتران رہ گیا تھا ۔ا ستے‬
‫پرے بییل پر رکھی اور رویا کی خابب ُمڑ گتی جسے دیکھ وہ کھڑی ہوگتی اور اگلہ غمل‬
‫چتران کن تھا چب سکنیہ نے مسکرانے ہونے رویا کو گلے لگایا " میارک نہت‬
‫میارک ہوں ہللا تم لوگوں کو ہمیشہ جوش ر کھے تمہیں تھی نہت میارک ہو حیدر !!!‬
‫اور حیدر کا یانی نو نہال م نظر دیکٹھے ہی یاہر آگیا تھا سب کو یانی د بتے کے ئعد وہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 571 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫یاسیہ لگانے کی بیاری کرنے لگی تھی سہال بیگم تھی اسکی مدد کے لتے گتی رویا تھی‬
‫یہ ہی رہ سکی اور خلی کجن میں آنے ہی سب اسکے گلے پڑ گتے تھے تم ک ٹوں آنی‬
‫خاؤں آرام کرو ہم کرلیں گے !! رویا نے سہال بیگم کر یاہر یالیا " آ بتی سکنیہ کیا بٹمار‬
‫رہی ہے ابتی کمزور ہوگتی ہے کجھ ہوا تھا ہمارے ئعد ؟" اسکے سوال پر سہال بیگم کا‬
‫سار صتر ڈھے گیا تھا خادر میہ پر رکھتی وہ تھوٹ کر رو دیں اور سارا کجھ رویا کے گوش‬
‫گزار کردیا جس پر اسکے قدم لڑکھڑا گتے تھے وہ ضدمے سے سہال بیگم کو دیکھ رہی تھی‬
‫" ابتی پڑی یات ہوگتی اور آپ نے ہمیں بیایا ہی نہیں اور آج تھی سب یارمل ک ٹوں‬
‫؟؟"‬
‫“حیدر کے آپربشن سے بین دن نہلے ہوا تھا یہ سب کجھ غاشر ضاچب نے م نع کیا‬
‫تھا یاکہ تم لوگ پربسان یہ ہو حیدر تھیک ہوکر گھر اخانے پر بیابیں گے !" ا یکے گلے‬
‫لگ کر وہ تھی سکنیہ کے غم میں آبسو نہا رہی تھی " ابتی ئکل نف میں رہے آپ‬
‫لوگ اور بیایا تھی نہیں نوں پرایا کردیا ہمیں ایک یار بیانے نو سہی !!"‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 572 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫یا ستے کے بییل پر تھی سکنیہ کے غالؤہ صرف حیدر کے نو لتے کی آواز آرہی تھی‬
‫رویابشہ اداس چہرے کے ساتھ یلنٹ میں جمچ گھما رہی تھی اسکا دل ایکدم سے ہر‬
‫ت‬ ‫گ‬‫ل‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫س‬ ‫ُ‬
‫ک‬
‫چتز سے اخاٹ ہوگیا تھا وہ چب چب کنیہ کو د تی جود پر قانو ھونے تی ھی‬
‫س‬ ‫ُ‬
‫اسلتے حیدر کے نوجھتے پر ط نعنت جراب ہونے کا نہایہ بیا کر اتھ تی ۔ا کی عنت‬
‫ن‬ ‫ط‬ ‫گ‬
‫کا سن کر حیدر کی یانوں کو پریک لگی تھی ذہن میں بس وہ رہ گتی تھی یا ستے سے‬
‫قارغ ہوکر حیدر کو آرام کرنے کا کہہ دیا گیا تھا اور نہی وقت نو وہ خاہیا تھا وہ کمرے‬
‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬ ‫ک‬‫ی‬
‫میں آیا نو بیڈ کروان سے بیک لگانے آ ھیں مویدے ھی ھی ۔حیدر نے پرمی سے‬
‫اسکا ہاتھ یکڑا جس پر وہ نوکھال کر اتھی " آرام سے میں ہوں ط نعنت کیسی ہے کیا ہوا‬
‫ڈاکتر کے یاس خلیں !" جس پر ا ستے تم ہونی آیکھوں کر روک ئفی میں شر ہالیا لیکن‬
‫وہ حیدر تھا اسکی رگ رگ خا بتے واال " ک ٹوں رونی کسی نے کجھ کہا خاجی نے یا ہھر‬
‫سکنیہ ؟؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 573 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“وہ اب کسی کو کجھ نہیں کہہ سکتی حیدر ک ٹویکہ جو کجھ اتھوں نے آ یکے ساتھ کیا‬
‫تھا وہ ا یکے ساتھ تھی ہوحکا ہے !!" رونی وہ اس سے لنٹ گتی تھی جس پر حید‬
‫لمحے ساک رہ گیا تھر ایکدم جود سے الگ کیا " کیا ہوا سکنیہ کو نولو کیا ہوا ؟"‬
‫“ا یکے آپربشن سے نہلے سکنیہ پر قا یالیہ جملہ ہوا تھا اور ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔یات حٹم‬
‫ی‬
‫ہونے یک حیدر یلکل بُت ین گیا تھا ہویکوں کی طرح رویا کا چہرا د ھتے رہ گیا تھا "‬
‫ک‬
‫گھییا کیسے ہوسکیا ہے‬ ‫ذبسان نے یہ سب کیا مجھے سن کر چترت ہے ذبسان ابیا‬
‫کجھ مخسوس کیا تھا مگر‬ ‫مجھے شرم آنی ہے کسی وقت میں نے اس ابسان کے لتے‬
‫ہللا ہمیشہ بیدوں کو تخا لییا ہے مجھے تخا لیا اور سکنیہ کو تھی اسکے شر سے وریہ بیہ‬
‫نہیں وہ سکنیہ کے ساتھ کیسا سلوک کریا ذبسان کو ابسا نہیں کریا خا ہتے تھا حیدر‬
‫کجھ نولیں !!!! اسکے ہالنے پر وہ اسے دیکھتے لگا آیکھوں سے آبسو بیک کر گر گیا "‬
‫ات غمل نہیں مائگا تھا میں نے کٹھی یہ دغا‬ ‫ِ‬ ‫اق‬‫ک‬‫م‬ ‫ے‬ ‫ت‬ ‫ل‬ ‫کے‬ ‫ہ‬ ‫ی‬ ‫کن‬‫س‬ ‫ھی‬ ‫ٹ‬ ‫میں نے ک‬

‫نہیں کی تھی کہ ہللا اسے شزا دے !"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 574 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ُ‬
‫“ہللا کا وغدہ ہے حیدر کہ وہ ہر کسی کو اسکی پرانی کی شزا دے گا م معاف کردیں‬
‫ہ‬
‫نو نو وہمارا غمل ہے ہمارا رجم ہے جو ہللا کو بسید ہے مگر وہ ا بتے وغدے کے خالف‬
‫نہیں خایا جھونی یا پڑی وہ شزا دے کر ہی رہیا ہے آپ نے سکنیہ کو معاف کیا‬
‫تھا لیکن ہللا نے نہیں ا ستے وغدہ نورا کیا ا ستے سکنیہ کو شزا دی آیکو دھ نکارنے کی‬
‫جھوڑنے کی اور اللچ سے یلیتے کی مترا جق جھپیتے کی مگر تھر تھی آج سکنیہ کو اس‬
‫ُ‬
‫خالت میں دیکھ کر مجھے نہت دکھ ہورہا ہے ہت زیادہ !!!" حیدر نے رویا کی یات‬
‫ن‬
‫سیتے ایک ئظر ا بتے فون کو دیکھا چہاں ذبسان کی کال آرہی تھی تھر بید کردیا اسے‬
‫اس وقت ئفرت ہورہی تھی اس سے ۔۔۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬
‫آہسیہ آہسیہ سارے مہمان گھر کو خانے لگے تھے " غاشر مجھے فحر ہے تم پر تم‬
‫نے ابیا وغدہ نورا کیا اور حیدر کی زیدگی کا سب سے نہترین ق نصلہ نو تم نے رویا کی‬
‫سکل میں کیا جو سب دیکھ خکے فشمت واال ہے وہ جسکی زیدگی میں ابسی لڑکی آنی ہے‬
‫! یایا خان خانے ہونے غاشر ضاچب سے ملتے آنے تھے سکنیہ کے خادنے کے‬
‫ئعد ایکی صخت تھی گرنی خارہی تھی جسے دیکھ کر حیدر کو نہت ُدکھ ہوا تھا اور اس‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 575 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫سے زیادہ شرمیدگی یایا خان کے خانے کے ئعد وہ آ یں موید کر لنٹ گتے چب‬
‫ی‬ ‫ی‬ ‫ک‬‫ی‬
‫کجھ دپر ئعد ابتی یایگوں پر کسی کا ہاتھ مخسوس ہوا آ یں ھو یں نو حیدر ا کی یا یں‬
‫گ‬ ‫ل‬ ‫ک‬ ‫ھ‬
‫دیا رہا تھا " حیدر بییا یہ تم کیا کررہے ہو آرام کرو !!!‬
‫" ایک سال نہت آرام کیا ہے خاجو اب نو آرام لقظ سے تھی جڑ ہونے لگی ۔۔۔!"‬
‫اسکی یات پر وہ مسکرا کر لنٹ گتے " سکنیہ کے ساتھ ابیا سب کجھ ہوگیا بیایا نہیں‬
‫س‬ ‫ی‬‫پ‬ ‫ح‬ ‫ھ‬ ‫ت‬
‫ہمیشہ کے لتے یج دیا تھا جو ابیا ا ٹوں واال رویہ کیا مترے ساتھ ۔۔۔۔!" ا کی‬
‫یات پر جویک کر ا تھے ‪٫‬کس نے بیایا ؟"‬
‫" جس نے تھی بیایا آپ نے نو نہیں بیایا یہ خاجو ذبسان ابیا گھییا کام کرے گا‬
‫مجھے امید نہیں تھی ۔۔۔"‬
‫"حیدر ا ستے کجھ غلط نہیں کیا اسکی خگہ میں ہویا نو کتی یار سوحیا چتر کونی یات نہیں‬
‫متری بیتی ہے دھکا نو نہیں دے سکیا یہ خلو اسی نہانے سہی ساری زیدگی مترے‬
‫یاس نو رہے گی مجھے یہ غم نو نہیں کھانے گا کہ متری بیتی کس خالت میں ہے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 576 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫!!" ا یکے صتر پر حیدر اتھیں دیکھیا رہ گیا تھا " خاجو میں سکنیہ سے دوشرا ئکاح‬
‫۔۔۔۔!!!‬
‫" حیدر !! اخایک ائکا چہرا الل ہوگیا تھا " کیا سوچ کر یہ یات کہی تم نے ؟"‬
‫" آئکا سوچ کر آپ نے یاپ ین کر دکھایا ہے مجھے میں کیسے آیکو زیدگی تھر اس دکھ‬
‫میں دیکھ سکیا ہوں !!"‬
‫" میں تھیک ہوں حیدر مجھے سکنیہ کی قکر بب ہونی چب اکیال ہویا اب نو تم ہو رویا‬
‫ہے مجھے نورا ئقین ہے کہ اسے کجھ نہیں ہوگا اور و بسے تھی اسکے لتے کونی رسیہ مل‬
‫خانے گا۔"‬
‫" کسی ا بسے مرد کا جشکا یا نو طالق ہوا ہوگا یا اسکی ب ٹوی مر خکی ہو گی وہ اس قایل‬
‫نو نہیں !!"اتھوں نے اسکے کیدھے پر ہاتھ رکھا " کونی یات نہیں ہللا سب چتر‬
‫کرے گا اور یہ یات کرنے سے نہلے تم نے رویا سے نوجھا تھا ۔‪٫‬‬
‫" اسی نے نو کہا تھا یہ کرنے کے لتے !!!" غاشر ضاچب حید لمحے اسے دیکھتے‬
‫رہے " نہت پڑا طرف ہے اس تچی کا مگر میں ابیا جود غرض نہیں ہوں ا ستے تمہیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 577 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫یایا ہے حیدر میں تمہیں یابییا نہیں خاہیا نو اس یارے میں زیادہ مت سوجو آرام کرو‬
‫اور جوش رہو تمہاری لتے جوسیاں می نظر ہیں !" اسے بپنیہ کرکے وہ لنٹ گتے تھے‬
‫۔‬
‫️⚙️⚙️⚙️⚙️⚙‬

‫ڈرابیگ روم میں بیٹھے تمام جوش گی ٹوں میں مصروف تھے غاشر ضاچب تھی ا یکے‬
‫درمیان ہی خاموش مسکرا کر ایکی شراربیں دیکھ رہے تھے حیدر کے تھیک ہونے کی‬
‫جوسی میں ئفربب کا ائعفاد کیا خارہا تھا جسکی یالبیگ سکنیہ کر رہی تھی ۔" گراؤیڈ میں‬
‫موجود سارے درح ٹوں پر البیس لگابیں گے ایکی نہت ساری اجھی اجھی ئصوپر بیا کر‬
‫ا یکے کٹ آؤٹ بیا کر رکھیں گے اور خایدنی نہیں لگابیں گے اوین میں آسمان کے‬
‫ت‬ ‫ب‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫ب‬
‫بیحے سارا ار منٹ کریں گے اور ھر ہو تی ا کی ا نتری !!! ہا ھوں سے اسارے کرنی‬
‫گ‬
‫ج‬ ‫ت‬ ‫ُ‬ ‫ت‬ ‫ب‬ ‫ُ‬
‫وہ ا لتے قدم لیتی یجھے خارہی ھی چب کسی سے یکرا کر رک گتی ھی دماغ میں ھمکے‬
‫ہونے وہ نہلے تھی یکرانی ہے اس سے چب خانے گری تھی چب وہ خاگیگ کرکے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 578 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ایا تھا ا ستے یلٹ کر دیکھا نو وہ گہری ئظروں سے اسے دیکھ رہا تھا تمام افراد کھڑے‬
‫ہو گتے تھے سوانے حیدر کے جو شر جھکانے بیٹھا تھا " تم نہاں ک ٹوں آنے ہو ؟"‬
‫اسے میں نے یالیا ہے خاجو یہ آپ لوگوں سے کجھ کہیا خاہیا ہے ! غاشر ضاچب‬
‫ی‬ ‫ی‬ ‫ی‬‫ق‬
‫نے تی کو د کھ رہا تھا جو ذبسان کو د کھ رہا تھا ۔‬‫ئ‬

‫گزشتہ رات ‪.....‬‬


‫وہ غاشر ضاچب کے کمرے سے یاہر ئکال نو کب سے تحیا فون ا ستے آجر اتھا ہی لیا‬
‫" کیا ئکل نف ہے تجھے ؟" حیدر کے لہحے پر ا ستے گہرا سابس لیکر ضنط کیا " میں خابیا‬
‫ہوں تجھے مجھ سے ئفرت ہورہی ہوگی لیکن مجھے تجھ سے یات کرنی ہے !"‬
‫“لیکن مجھے تجھ سے کونی یات نہیں کرنی کٹھی نہیں سوخا تھا تم ا بسے ئکلو گے‬
‫تمہیں اسے جھوڑیا ہی تھا نو نوسیدگی میں جھوڑنے نوں ذلیل کرکے شرم نہیں آنی‬
‫‪"!!!...‬‬
‫“حیدر جویلی کے یاہر آؤ مجھے یات کرنی ہے !!"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 579 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫ُ‬
‫“مجھے نہیں کرنی !!! وہ فون بید کرنے لگا چب اسکی آواز ر کتے پر مح ٹور کر گتی "‬
‫سکنیہ پر جملہ کرنے والوں کا سچ بیایا ہے !" ا ستے فون کان سے لگایا " کہاں ہے‬
‫نو ؟"‬
‫“جویلی کے یاہر ہوں خلدی آ۔۔۔۔۔اسکے یاہر آنے کے ئعد وہ اسے جویلی سے‬
‫ی‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ب‬
‫تھوڑی دور لے آیا تھا حیدر نے ھی ظروں سے اسے د کھا جو گاڑی سے ب ک لگانے‬
‫ی‬ ‫ئ‬
‫م‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫سگربٹ نی رہا تھا " میں نہاں پترا ابیپی ٹوڈ د تے یں آیا جوروں کے یارے یں بیا‬
‫!" سگربٹ پتروں کے بیحے مسل۔کر ا ستے اسے دیکھا " اتھیں میں نے تھیخا تھا‬
‫ُ‬
‫سکنیہ کو اعواہ کرنے کے لتے !!!" حیدر کے بیدھے ہاتھ نے خان ہوکر کھل گتے‬
‫تھے ذبسان کے میہ سے ئکلتے لقظ اسکے دماغ پر ہٹھوڑے کی طرح تج رہے تھے یات‬
‫م‬
‫کمل ہونے یک ذبسان کا چہرا ضنط سے الل ہوگیا تھا حیدر کا نورا جشم غصے سے‬
‫کابپ رہا تھا اور اگلے ہی لمحے ایک ت ھتڑ ذبسان کو پڑ حکا تھا تھر دوشرا وہ لڑکھڑا کر بیجھے‬
‫گریا گریا تخا تھر بیسرا ت ھتڑ پڑنے سے نہلے ہی وہ زپردستی حیدر کے گلے لگ گیا تھا "‬
‫سوری یار مجھ سے گیاہ ہوگیا ہے نہت پڑا !!"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 580 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“کنترا صغترا گیاہ کہہ جسکی معافی نہیں ہے نو نے کسی کی زیدگی پریاد کی ہے چب‬
‫میں نے اسے معاف کردیا تھا تجھے کیا پڑی تھی مترے یدلے کی ۔۔۔۔۔۔""‬
‫“نو دوست ہے مترا دکھ ہوا تھا مجھے !!"‬
‫“اور تجھے دکھ اس یات کا تھی تھا کہ رویا مترے یاس ک ٹوں ہے اگر سکنیہ یہ نہیں‬
‫کرنی نو رویا سے مترا ئکاح ہویا ہی نہیں اضل ئکل نف یہ تھی تجھےنو نے اسے داغ دار‬
‫کرنے کا سوچ لیا ئغترت ابسان !!"‬
‫“میں اسے صرف ئکاح والے دن جھوڑیا خاہیا تھا مگر یہ نو سوخا ہی نہیں تھا ابیا پڑا‬
‫ئقصان ہوخانے گا لیکن مجھے کفارہ کریا ہے حیدر مجھے ڈر لگ رہا ہے ا ستے تجھے پتری‬
‫کمی کی وجہ سے جھوڑا تھا نو ہللا نے اسی ابتی پڑی شزا دی نو میں تھی گیاہ کیا ہے‬
‫مجھے کیا شزا ملے گی مجھے ہللا سے پڑا جوف آیا ہے !!"‬
‫“یہ جوف بب کہاں تھا چب اسے پریاد کرنے کا سوخا تھا !! شر یکڑے وہ گاڑی‬
‫سے بیک لگا گیا " بب سنظان سوار تھا ہوگتی یہ غلطی یلتز مترا ئکاح کروا دے اس‬
‫سے وریہ میں یاگل ہوخاوں گا سوچ سوچ کر جیسے اب ہوگیا دیکھ میں سگربٹ بیتے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 581 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫لگا ہوں تھر شراب کی لت لگ خانے گی تھر سب حٹم میں حٹم نہیں ہویا خاہیا‬
‫یلتز میں ہاتھ جوڑیا ہوں مترا ئکاح کروا دے امی تھی یاراض ہوگتی ہیں وہ تھی یات‬
‫نہیں کربیں انو نے مارا تھا یار یلتز !!" ا ستے چترت سے اسے دیکھا " پتری قٹملی کو‬
‫بیا ہے؟"‬
‫“آج ہی بیایا اتھوں نے ہی کہا مترے ساتھ تھی مکاقات غمل ہوگا اس سے نہلے‬
‫ن‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬
‫کفارہ کرلو میں کفارا کریا خاہیا ہوں یلتز وغدہ کریا ہوں ھی کونی دکھ یں دوں گا‬
‫ہ‬
‫اسے نہت حیال رکھوں گا اسکا وغدہ ۔۔۔۔۔"‬
‫“اور محنت ؟؟ حیدر نے اسکی آیکھوں میں جھایک کر دیکھا چہاں صرف بسٹمانی تھی‬
‫ا ستے ما تھے سے یال بیجھے کو دھکیلے " ہو خانے گی ئکا ہوخانے گی نو ئکاح کروا دے‬
‫مترا ۔۔۔۔۔!!" حیدر نے گہرا سابس لیکر اسے دیکھا یہ یات ا ستے رویا سے تھی کی‬
‫تھی جس پر اسے نہت ڈابٹ پڑی تھی آپ ملتے ک ٹوں گتے اس سے ۔۔۔۔‬
‫کمنیہ ابسان اور بیا نہین کیتی گال ٹوں سے نوازا گیا تھا ذبسان کو مگر آجر ا ستے سکنیہ‬
‫کے لتے میا ہی لیا اسے اور آج صیح سے ہی وہ اسکا اب نظار کررہا تھا ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 582 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫حال ‪"...‬‬
‫غاشر ضاچب کی گھورنی ئظروں کو مخسوس کریا وہ بیٹھ گیا سہال بیگم تھی چترت سے‬
‫اسکی می نظر تھیں اور سکنیہ رویا کے بیجھے جھتی کھڑی تھی " ائکل اتم سوری !! مجھے‬
‫اس وقت نہت غصہ آگیا تھا مجھے دھحکا ابیا پڑا لگا تھا !!" حیدر نے اسے م نع کیا تھا‬
‫کہ اس راز کو اب راز ہی ر ہتے دو وریہ سکنیہ سے ئکاح تھول خاؤ غاشر ضاچب نے‬
‫کرے ب ٹوروں سے اسے دیکھا " اب کیا خا ہتے ہو ؟"‬
‫“شس۔۔سکنیہ سے ۔۔۔ئکاح !!"‬
‫“زیان سیٹھال کر یات کرو !! وہ غصے سے کھڑے ہو گتے تھے حیدر تھی ساتھ کھڑا‬
‫ہوگیا تھا " خاجو آرام سے !!‬
‫سکنیہ چترت سے کیگ رہ گتی تھی مگر سہال بیگم کو جوسی ہونی تھی ۔حیدر نے اتھیں‬
‫ُ‬
‫بیٹھا دیا " مجھے جو کہیا تھا میں نے کہہ دیا اگر نو م نظور ہوا نو تھیک ہے وریہ اتھا کر‬
‫لیخاوں گا ؟!"‬
‫“ذبسان !!! حیدر کی دھاڑ کو تھی ئظر ایداز کریا وہ خال گیا ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 583 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫“تم نے دیکھا حیدر کییا ید تمتز ہے یہ نہلے متری بیتی کو ذلیل کیا اور اب اس سے‬
‫ئکاح کریا خاہیا ہے !!" سکنیہ رونی ایدر تھاگ گتی تھی رویا اسکے بیجھے ‪.‬‬
‫“خاجو تھیڈے دماغ سے سوچے ا ستے مجھ سے کہا وہ کفارہ کریا خاہیا ہے وہ اس‬
‫وقت آنے سے یاہر ہوگیا تھا اسکے لتے ا ستے مجھ سے نہت معافی مایگی وہ اور نہی‬
‫اس کے لتے نہتر تھی ہے یلتز خاجو مان خابیں !"‬
‫“مان خابیں یہ غاشر ضاچب ہماری سکنیہ کا سچ خا بتے ہونے وابس آیا ہے رویا‬
‫تھی نو آنی تھی اسے تھی نو موفع مال تھا !" رویا کی یات ہر حیدر نے حفگی سے سہال‬
‫بیگم کو دیکھا " ایک دن میں نے آ یکے ئقین پر ئقین کیا تھا اور ابتی زیدگی آیکو سوبپ‬
‫دی آج آپ مترے ئقین پر ئقین کرلیں ابساہلل مانوس نہیں ہو یگے یہ ایک بیتے کا‬
‫وغدہ ہے !!" غاشر ضاچب نے سہال بیگم کو دیکھا ۔" سہال بیگم رویا کا حیدر کی زیدگی‬
‫میں وابس آیا یا یہ آیا مترا ق نصلہ نہیں تھا وہ بب تھی حیدر کا ہی تھی اور آج وہ‬
‫ق نصلہ سکنیہ ہی لے گتی جیسے وہ کہے گی وبسا ہی ہوگا !" غاشر ضاچب کی یات پر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 584 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫سہال بیگم سکنیہ کے کمرے میں آنی رویا اسکی کمر سہال رہی تھی جو اویدھے میہ پڑی‬
‫رو رہی تھی " متری یات سٹو سکنیہ !"‬
‫" نہیں امی مجھ سے کجھ مت نوجھیں مجھے نہیں بیہ میں کیا جواب دوں گی یلتز !!‬
‫" حیدر تھی نہی خاہیا ہے اور وہ اس یات کی ضمابت لییا ہے کہ ذبسان تمہارے‬
‫لتے اجھا رہے گا اسے اس یات پر نورا ئقین ہے ! رویا نے چترت سے سہال بیگم کو‬
‫دیکھا نو ا ستے کل جو کہاتھا وہ کرہی دیا سکنیہ نے آبسو نوتجھ کر اتھیں دیکھا " حیدر‬
‫نے کہا ہے اگر متری زیدگی کا ق نصلہ حیدر ا بتے ئقین پر لے رہا ہے نو مجھے اسکے‬
‫ئقین پر ئقین ہے مجھے م نظور ہے !" سہال بیگم نو جوسی سے نہال نوگتی تھیں اسکا‬
‫چہرا جوم کر رویا کو گلے لگا کر وہ یاہر خلی گتی " میں نے تھیک ق نصلہ لیا یہ ؟" جس‬
‫پر رویا نے مسکرا کر اسے دیکھا "ہاں مجھے تھی حیدر کے ئقین پر ئقین ہے !"‬
‫س‬‫ُ‬
‫" غاشر ضاچب میارک ہو سکنیہ نے ہاں کردی !" حیدر نے اب خاکر کھ کا سابس‬
‫لیاتھا " نو تھیک ہے جس دن رویا اور حیدر کی ئفربب ہوگی اسی دن ائکا ئکاح تھی‬
‫ہوخانے گا ۔‬
‫✨✨✨✨✨‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 585 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬

‫تمام بیاریاں‬
‫پ‬ ‫س‬‫ب‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫پ‬ ‫گ‬ ‫م‬‫ک‬‫م‬
‫ل کرلی یں یں سب جوش ھے آج حیدر اور رویا کا ایک جساب کا ر یشن‬
‫تھا اور ذبسان سکنیہ کا ئکاح ذبسان جوش نو تھا مگر ڈر تھی رہا تھا کہ وہ اسکا سامیا‬
‫کرے گا کیسے مگر حیدر مست اسے کس یات کی پربسانی اسکی رویا محیڈا کلر کے لہیگے‬
‫ن‬ ‫ت‬ ‫س‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫میں یاس جو ھی ھی ئکاح ہوحکا تھا کن کنیہ کو ا ھی ک الیا یں گیا تھا دو‬
‫ہ‬ ‫ی‬
‫دن نہلے ہی ز بیا اور سفیان کی تھی میگتی ہونی تھی ۔کجھ دپر ئعد چب سکنیہ کو الکر‬
‫ب‬
‫بیٹھایا گیا نو ذبسان گہرا سابس لیکر رہ گیا ک ٹویکہ وہ ساتھ یٹھی کابپ رہی تھی‬
‫ُ‬
‫ہلہ گلہ مستی سب ہورہا تھا چب ذبسان نے مابیک میں سب کو مخاطب کیا " یلتز‬
‫متری یات ستے سب !!" سب چترت سے اسے گھورنے لگے چب ذبسان نے ہاتھ‬
‫میں گیار یکڑی " و بسے نو مسز حیدر اتھی آپ اسکے نہت سے نہلوؤں سے یاآسیا ہیں‬
‫مگر آج ایک راز ہم تھی کھولے د بتے ہیں نو ہمارے بیارے حیدر رضا ابتی وائف کے‬
‫لتے ایک اجھا سا گایا گابیں گے ! مابیک فربب کرنے وہ جھکا" رویا کی فشم ہے تجھے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 586 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫!" اب یہ کیسے یالیا چنتر میگوا کر ذبسان گیار سیٹھالے بیٹھ گیا اور تخانے شروع‬
‫کردی اور اسی کے ساتھ حیدر نے رویا کو دیکھا " ‪This one’s for you‬‬
‫‪! my love‬‬
‫ہو ہو ہو ہو ۔۔۔‬
‫تمہیں سے دن ہیں مترے ۔۔۔۔‬
‫یاروں تھری رات تھی نو ۔۔۔۔‬
‫یہ آنی خانی ہونی سابس سابس تجھ سے ہے۔۔‬
‫نو صرف شری ِک حیات نہیں حیات تھی نو ۔۔۔‬
‫نو صرف شریک حیات نہیں حیات تھی نو ۔۔۔۔‬
‫ذبسان محنت سے سکنیہ کا ہاتھ یکڑ کر سب کے بیچ لے آیا تھا م ٹوزک ڈی چے تخا‬
‫ت‬ ‫ی‬ ‫ئ‬ ‫یُ‬
‫رہا تھا اور حیدر ح کیاں تخایا گا رہا تھا رویا ساکی ظروں سے اسے د کھ رہی ھی کییا اجھا‬
‫س ی‬
‫گایا تھا وہ مجھے نو کٹھی سیایا نہیں اخایک ا کی آ یں م سی گی اسے ھر شر ھیک‬
‫ج‬ ‫ت‬ ‫ل‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫کر ذبسان اور سکنیہ کو دیکھتے لگی جو کیل سیپیس کررہے تھے ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 587 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫زمایہ ہم کو فقط غم ہی غم ہی دے پتری فشم ۔۔۔‬
‫چہاں سے ملتی ہیں جوسیاں وہ کابیات تھی نو ۔۔۔۔‬
‫یہ آنی خانی ہونی سابس سابس تجھ سے ہے ۔۔۔‬
‫نو صرف شری ِک حیات نہیں حیات تھی نو ۔۔۔۔‬
‫ی ی‬
‫مابیک وہیں جھوڑ کر اسے لتے وہ تھی سییج سے بیحے آگیا اور د کھا د ھی سفیان ھی‬
‫ت‬ ‫ک‬

‫ز بیا کے ساتھ وہیں تھا ہر طرف کاملنت تھی جوسیاں تھیں مجیپیں تھی اور ساتھ‬
‫ُ‬
‫سمیدر یار تھی کونی نہی سب کر رہا تھا ۔یازی ساہ کو ال کر سونے ہونے ید م کے‬
‫ت‬ ‫س‬
‫یاس آنی " یدتم ! اسکی کان میں شرگوسی کرنی وہ اسے اتھانے میں کامیاب ہوگتی‬
‫ا ستے سوالیہ ئگاہوں سے اسے دیکھا نو میہ پر ائگلی رکھتے کا اسارہ کرکے اسے یاہر لے‬
‫آنی ۔اسکی آیکھوں پر ہاتھ ر کھے وہ اسے الن میں النی آیکھوں سے ہاتھ ہیانے نو یدتم‬
‫میہ کھولے دیکھیا رہ گیا ایک جھویا سا ب نٹ جس میں ایک جھویا بییل لگا تھا اخایک‬
‫اسے ا بتے غقب سے آواز آنی " ہیتی پرتھ ڈے نو نو ہیتی پرتھ ڈے نو نو ہیتی پرتھ‬
‫ڈے ڈپتر ہتی ہیتی پرتھ ڈے نو نو !!! ہاتھوں میں جھویا سا کیک یکڑے وہ الب ٹوں اور‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 588 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫تھولوں سے سحے بی نٹ میں گھس گتی اور اسے تھی آنے ک اسارہ کررہی تھی جس‬
‫پر وہ مسکرا یا ایدر آگیا " یاد تھا ؟"‬
‫" اب نہیں تھو لتے کی فشم کھانی ہے میں نے !!"مسکرایا ہوا وہ کیک کاٹ رہا تھا‬
‫اور وہ پرتھ ڈے سویگ گا رہی تھی ا ستے محنت سے نہال بیس اسکی طرف پڑھایا " آنی‬
‫لو نو !‬

‫قدم قدم ہے یہ دل پترا۔۔۔‬


‫یات یات پر جو مہکانے وہ ایک یات تھی نو ۔۔۔۔‬
‫یہ آنی خانی ہونی سابس سابس تجھ سے ہے ۔۔‬
‫نو صرف شری ِک حیات نہیں حیات تھی نو ۔۔۔۔‬

‫دو سال ئعد ۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 589 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬

‫" اب نو زیادہ درد نہیں ہے وہ زجم پر ک ھخاؤ کی وجہ سے ہوا ہوگا !!! ذبسان اسے‬
‫ہاسپییل سے وابس لیکر خارہا تھا ح ٹوری کی تھیڈ میں اسکے گرد ابتی سال لپیتے وہ اسے‬
‫مسکرا کر دیکھ رہا تھا دو سال نہلے ابتی سادی کی نہلی رات میں اسکے سوال نے اسے‬
‫نہت شر مید کیا تھا " ک ٹوں کی مجھ سے سادی میں آیکو کجھ نہیں دے سکتی اوالد‬
‫نہیں دے سکتی میں ادھوری ہوں !!"ا ستے پرمی سے اسکا چہرا تھاما " نہیں تم اور‬
‫ب‬ ‫ہ‬ ‫ہ‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫ب‬ ‫م‬ ‫ُ‬ ‫ہ‬ ‫م‬‫ک‬‫م م‬
‫یں ل یں اور دبیا یں ا تے تچوں کے ماں یاپ یں یں م ین خا یں گے‬
‫ا یکے ہم تچہ اڈابٹ کرلیں گے ۔اور آج دو سال ئعد تھی وہ کمی خان ل ٹوا تھی ا ستے‬
‫اسے ہر جوسی دی تھی مگر یہ ُدکھ وہ کٹھی نہیں میا یایا تھا چب وہ تچوں کو دیکھ کر‬
‫رونی تھی ۔اتھی تھی وہ وپرانی سے یاہر دیکھ رہی تھی چب ایدھی قاؤیڈبشن کی طرف‬
‫سے ر کھے گتے جھولے میں کونی تچہ ڈال۔کر تھاگا " ذبسان وہ ۔۔۔۔۔وہ جھولے‬
‫میں کسی نے تچہ ڈاال ہے وہاں !! گاڑی سے اپر کر وہ جھولے کی طرف تھاگی‬
‫جھولے میں ایک یامولود تچہ سو رہا تھا بیک بیک نہابت کمزور اور جھویا سا ا ستے اسے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 590 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫اتھا کر سیتے سے لگایا ساتھ ایک حط تھی تھا " یہ گیاہ ہے کسی کا جسے کونی ابیا‬
‫یام نہیں دے گا لیکن میں اس معصوم کو مار تھی نہیں سکتی اسلتے جھوڑ کر خارہی‬
‫ہوں ‪"...‬ذبسان نے حط جھولے میں تھی نکا " کسی کی یاخاپز ۔۔۔۔۔"‬
‫ی‬
‫" نہیں ذبسان اسے ا بسے مت کہیں یہ نو ہللا کی ئعمت ہے یہ نو یاک ہے د یں‬
‫ھ‬ ‫ک‬
‫ف‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ل‬ ‫ک‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫ا ستے نو آ یں ھی یں ھو یں یاخاپز وہ رسیہ تھا یہ یں اس یں اسکا کیا صور‬
‫اسے ک ٹوں مشکلوں سے گزریا پڑے گا ذبسان اسے اسکی صرورت نہیں ہے مگر‬
‫ہمیں نو ہے ہللا نے ہی دیا ہے مجھے تخسش کے طور پر وریہ ک ٹوں متری ئظروں کے‬
‫سا متے وہ اسے جھوڑنی ہم رکھ لیتے ہیں یہ یلتز !!"‬
‫" لیکن !! ۔۔۔ذبسان یلتز مترے لتے ‪ ".....‬ا ستے ہٹھیار ڈا لتے ایدر خانے کا ق نصلہ‬
‫کیا تچہ کا حیک اپ ہورہا تھا اور وہ کاغذی کروانی کررہے تھے " یہ لیں اسے اتحیکشن‬
‫لگ گیا ہے اب یہ یلکل تھیک ہے و بسے یام کیا رکھیں گے ا بتے بیتے کا !" ان‬
‫دونوں نے بیار سے اسے دیکھا " بییا نو یہ بییا ہے کیسے وقت بیتے کو تھی د ھکے مار‬
‫رہے ہیں " اسکا یام سنث سنث ذبسان اجمد ہوگا !!"‬
‫✨✨✨✨✨‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 591 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫حیدر کب سے بیڈ پر بٹم دراز ہوا گٹم کھیل رہا تھا اضل میں وہ رویا کا اب نظار کررہا تھا‬
‫خاکلیتی پراؤن تھری بیس میں وہ نہلے سے زیادہ ہییڈسم لگ رہا تھا چب رویا یاہر آنی‬
‫" ہو ہانے حیدر ساری استری جراب کرلی کتڑوں کی ! ابتی اوتچی آواز پر ایکدم ڈر کر‬
‫اتھ بیٹھا اور اسے دیکھتے لگا سابیگ یلیک میکسی جو گلے یک بید تھی وابٹ ح ٹولتر کمر‬
‫یک پڑھے لمتے اور ہانی ہیلز ہانے !! وہ دل پر ہاتھ رکھیا ک ھڑا ہوا اور اسکے فربب خاکر‬
‫کھڑا ہوگیا قیل کریا ہے کیا !"‬
‫" حیدر میانے یہ مجھے آپ نے ساری استری جراب کرلی !!ا ستے شرمیدگی سے یالوں‬
‫میں ہاتھ ت ھترا سوری !!! جس پر رویا ہمیشہ کی طرح ہیس دی تھر اخایک حیدر ئظریں‬
‫گھمانے لگا " کسی کے رونے کی آواز آرہی ہے ؟"‬
‫" کسے کے نہیں آ یکے ا بتے بیتے کی رونے کی آواز ہے یہ جو کہہ رہا ہے ہم ئکاح‬
‫کے لتے لنٹ ہورہے ہیں !" حیدر نے آگے پڑھ کر بشمان کو اتھایا اور رویا کا ہاتھ‬
‫یکڑے یاہر آگیا آج سفیان اور ز بیا کو ئکاح تھا جو ا جھے سے ہوگیا۔‬

‫✨✨✨‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬
‫‪Page 592 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫غاشر ضاچب کا گھر جوسٹوں سے تھرا تھا رویا نے سفیان اور ز بیا کو کھانے پر انواب نٹ‬
‫ل‬‫ہی‬
‫کیا تھا چہاں ذبسان اور سکنیہ تھی سنث کے ساتھ آنے تھے جو اب کافی ھی‬
‫ٹ‬

‫ہوگیا تھا غاشر ضاچب اور سہال بیگم تچوں اور تچوں کے تچوں میں گھرے بیٹھے تھے‬
‫حیدر رویا کے ساتھ مل کر سب کو خانے شرو کررہاتھا چب اخایک اسکی یایگوں سے‬
‫کونی لنٹ گیا ا ستے جھک کر اسے دیکھا نو میہ کھال رہ گیا " ساہ زمان !! اسے بیار‬
‫کرنے کے ئعد ا ستے دروازے کی خابب دیکھا چہاں یدتم اور یازی ابتی جھونی سی‬
‫ُ‬
‫ابیخل کے ساتھ آنے ہونے تھے " شر پراپز !!! جوسی دوگتی ہوگتی تھی ہر طرف ئظر‬
‫ک‬‫ی‬
‫گھما کر غاشر ضاچب نے بشمان کی ئصوپر کو دیکھا اور آ یں م ہو تی کہ اخایک حیدر‬
‫گ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬
‫اور سکنیہ نے سنث اور جھونے بشمان کو ایکی گود میں رکھا اور ان سے لنٹ گتے‬
‫یک یلید آواز پر اتھوں نے سا متے دیکھا چہاں تح ٹو کٹمر یکڑے کھڑا تھا " سمابیل !!‬
‫اور اسی کے ساتھ یہ جوسیاں ہمیشہ کے لتے کٹمرے میں بید ہوگتی ۔‬

‫اگر جو کٹھی خاہو تم کو۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 593 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫نو سٹو مجھ سے دور یہ خایا ۔۔۔۔‬
‫کہ ہحر کی رابیں پڑی لمتی ہونی ہے ۔۔۔‬
‫ُ‬
‫میں نے دیکھا ہے سولی پر۔ لیکے بیلوں کو۔۔۔۔۔‬
‫ک‬‫ی‬ ‫ُ‬
‫کھ‬
‫بید سابسیں لی آ ھیں کسی کی می نظر ہونی ہے ۔۔‬
‫متری سابسوں میں جوسٹو ہے تمہاری ۔۔۔۔۔۔‬
‫متری آیکھوں میں غکس ہے تمہارا ۔۔۔۔۔۔‬
‫مترے ہوب ٹوں پر تمہارا سیاب ہے ۔۔۔۔‬
‫سٹو مجھے جود میں سمٹ لییا ۔۔۔‬
‫کہ مجی ٹوں پر رفی ٹوں کی ئظر ہونی ہے ۔۔۔‬
‫ہم دونوں نے مل کر جو آسیایہ بیایا ہے ۔۔۔‬
‫کونی بیسرا یہ آنے یانے ۔۔۔۔۔۔۔‬
‫سنہرے آیگن کو خالے یہ پڑ خابیں ۔۔۔‬
‫محنت کی جسین سامیں یہ ڈھل خابیں ۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


‫‪Page 594 of 595‬‬
‫‪URDU NOVEL BANK‬‬
‫کہ متری سدبیں تھول یہ خایا ۔۔۔۔‬
‫اگر جو کٹھی خاہو تم کو ۔۔۔نو سٹو مجھ سے دور یہ خایا ۔۔‬

‫حٹم سدہ‬

‫اس یاول کا۔ستزن نو نہیں آنے گا یہ نون ستزیل یاول۔تھا مترا قلم قاصر ہے حیدر‬
‫جیسا کردار دویار لکھتے سے رویا جیسی وقا لکھتے سے سکنیہ جیسا مکاقات غمل لکھتے سے‬
‫۔۔ امید کرنی ہوں ہمیشہ کی طرح آیکو۔متری یہ کوشش بسید آنی ہوگی جزاک ہللا خدا‬
‫خافظ ۔۔۔‬
‫ب ن ِت اسلم‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬


Page 595 of 595
URDU NOVEL BANK

‫جواین یاول بییک فیس یک گروپ‬


www.facebook.com/groups/NovelBank

‫ابسیاگرام پر یاول بییک کو قالو کریں‬


www.instagram.com/pdfnovelbank

‫نہترین اور اجھی اجھی اردو سٹورپز پڑ ھتے کے لتے یہ نوب ٹوب جییل شسکرابب کریں۔‬
https://youtube.com/c/OnlineUrduNovel

Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com

You might also like