You are on page 1of 1

‫مسلمانوں کے ناموں میں اہل تشیع کا اثر‬

‫================‬

‫مسلمانوں کے ناموں میں بھی اہل تشیع کا اثر پایا جاتا ہے‪ ،‬مثالً اصل نام کے ساتھ‬
‫محض تبرک کے لئے محمد یا احمد مالنے کا دستور ہے ‪ ،‬اسی طرح علی‪ ،‬حسن اور‬
‫حسین مالیا جاتا ہے۔ صدیق ‪ ،‬فاروق‪ ،‬عثمان اور کسی صحابی کا نام بطور تبرک اصل‬
‫نام کے ساتھ مالنے کا دستور نہیں۔ نسب غالمی بھی علی‪ ،‬حسن اور حسین کی طرف‬
‫کی جاتی ہے مگر کسی اور صحابی کو گوارا نہیں کیا جاتا۔ عورتوں میں کنیز فاطمہ کا‬
‫نام تو پایا جاتا ہے مگر خدیجہ‪ ،‬عائشہ اور دیگر ازواج مطہرات اور صاحبزادیوں‬
‫رضی ہللا عنہن کی کنیز کہیں سنائی نہیں دیتی۔ اس سے بھی بڑھ کر الطاف حسین‪،‬‬
‫فضل حسین اور فیض الحسن جیسے شرکیہ نام بھی مسلمانوں میں بکثرت پائے جاتے‬
‫ہیں۔ (از مفتی رشید احمد لدھیانوی مرحوم‪ ،‬للمولف منکرات محرم)‬

‫بعینہ یہی خیاالت اس احقر کے بھی ہیں لیکن اگر اس تحریر کو اپنے الفاظ میں‬
‫ٖ‬ ‫نوٹ‪:‬‬
‫فتوی لگ جانے تھے سو ایک جید حنفی نیک نام عالم‬‫ٰ‬ ‫لکھ دیتا تو مجھ پر ناصبیت کے‬
‫کے الفاظ میں مدعا بیان کردیا تاکہ لوگ کچھ غور کرسکیں۔‬

‫مرتبہ‪ :‬محمد فھد حارث‬

You might also like