)جنات کا پیدائشی دوست )قسط نمبر ) (1علم ہ ل ہوتی پراسراری
سخت سردی ک ے دنو ں می ں رمضان المبارک کی 13تاریخ’ سحری
ک ے وقت میری پیدائش ہوئی ۔ی ہ ہمار ے آبائی قدیمی گ ھر کا و ہ کمر ہ ت ھا جس ک ے بار ے می ں واضح یقین ت ھا ک ہ ی ہا ں نیک صالح جنات کا وجود ہے جو ک ہ ہر وقت ذکر اعمال اوروظائف کرت ے ر ہت ے ہی ں۔ شعور س ے قبل بس اتنا یاد ہے ک ہ کچ ھ باپرد ہ خواتین اورصالح شکل بزرگ مج ھے ب ہلت ے’ مج ھ س ے ک ھیلت ے ’مج ھے می ٹھی اور لذیز چیزی ں ک ھلت ے ۔بعض اوقات والد ہ مرحوم ہ خود حیران ہو جاتی ں ک ہ ی ہ دود ھ ن ہی ں پیتا کیونک ہ پی ٹ پ ہل ے س ے ب ھرا ہوا ہوتات ھا ۔ بقول والد ہ مرحوم ہ ک ے کئی بار ایسا ہوا ک ہ و ہ مج ھے ج ھول ے می ں سل کر گئی ں واپس آئی ں تو ج ھول خالی ت ھا ۔ ب ہت پریشان ہوئی ں’ کئی گ ھن ٹو ں پریشان اور رو رو کر بدحال ہو گئی ں پ ھر دیک ھا ک ہ می ں ج ھول ے می ں سو ر ہا ت ھا اور خوشبو س ے رچا بسا ۔ پ ہل ے وال لباس ن ہی ں ت ھا ب ہت خوبصورت بیل بو ٹے وال لباس زیب تن ت ھا من ہ می ںکوئی می ٹھی چیز لگی ہوئی ت ھی جیس ے کوئی می ٹھی چیز ک ھلئی گئی ہو ۔ ی ہ معم ہ کتن ے دن حل ن ہ ہوا ۔ طرح طرح ک ے انوک ھے واقعات ہوت ے ر ہے۔ کب ھی می ں ن ے بستر پرپیشاب اور اجابت ن ہ کی ۔ جب حاجت ہوتی تو خوب روتا یا پ ھر دوست جنات میری حاجت صاف کر دیت ے ت ھے۔ اما ں حیران ہوتی ک ہ بچ ے کو کس ن ے غسل دیا کس ن ے ن ہایت چمک دار سرم ہ لگایا ،کس ن ے خوشبو لگائی ،آخر ی ہ خدمت کس ن ے کی ۔ بعض اوقات می ں سور ہا ہوتااوروالد ہ مرحوم ہ کام کرر ہی ہوتی ت ھی ں۔ ب ھوکا ہون ے کی وج ہ س ے جب می ں روتا اورکام می ں مصروف والد ہ جب ت ھو ڑی دیر بعد پ ہنچتی ں تو میر ے ہون ٹو ں پر دود ھ لگا ہوتااور می ں پ ھرس ے ُپرسکون نیند سور ہا ہوتا ت ھا ۔ ی ہ تمام واقعات مختلف اوقات می ں شعور می ں آن ے ک ے بعد والد ہ مج ھے سناتی ت ھی ں۔ اگر کوئی بچ ہ مج ھے مارتا تو و ہ ضرور بیمار ہوتا یا پ ھر کوئی غیبی سزا یاکم ازکم ت ھپ ڑ ضرور مارا جاتا جس کاواضح نشان اس ک ے جسم پر ہوتا ۔ اگر مج ھے کوئی ج ھڑکتا حت ٰی ک ہ محبت می ں ب ھی تو اس کا کوئی نقصان ہوتا ۔ پ ھرخواب می ں اس ے ک ہا جاتا ک ہ تم ن ے ہمار ے دوست کومارا ت ھا اس لی ے تم ہارا ی ہ نقصان ہوا یا سزا ملی ۔ والد ہ بتاتی ہی ں ک ہ ایک بار ایک قریبی رشت ہ دار مج ھے اپن ے گ ھر محبت س ے ا ٹھا کر ل ے گئ ے۔ پ ہل ے تو می ں خوشی خوشی چل گیا پ ھر رونا شروع کر دیا ۔ ظا ہر ہے بچ ے کو ما ں نظر ن ہ آئ ے تو و ہ ضرور روتا ہے ۔جب زیاد ہ رویا تو ت ھو ڑی دیر می ں بچ ہ غائب ت ھا اور ان لوگو ں کو نظر ن ہ آیا ۔ اب و ہ پریشان ک ہ ہم بچ ے کی ما ں کو کیا جواب دی ں گ ے؟ ڈھون ڈت ے ڈھون ڈت ے پریشان ہو گئ ے لیکن بچ ہ ن ہ مل ۔ پریشان حال میر ے گ ھر پ ہنچ ے تو می ں خوش و خرم ک ھیل ر ہا ت ھا و ہ حیران ک ہ تین گلی دور ی ہ چند سالو ں کا بچ ہ کیس ے چل کر آگیا ۔چونک ہ والد ہ کو کئی بار خواب می ں اور ظا ہر طور پر و ہ صالح جن جن ہی ں می ں حاجی صاحب ک ہتا ت ھا ’بچ ے س ے محبت اور خدمت کا بتا چک ے ت ھے والد ہ فورًا سمج ھ گئی ں اور بات گول کر گئی ں۔ مزید بچپن ک ے واقعات تحریر ک ے دوران بتاتا ر ہو ں گا جو ک ہ می ں ن ے والد ہ مرحوم ہ س ے سن ے اور بعد می ں خود مج ھے نظر آئ ے اور اب تک آر ہے ہی ں۔ می ں اب ھی آ ٹھوی ں جماعت می ں پ ڑھتا ت ھا ک ہ ایک رات حاجی صاحب ن ے آکر مج ھے پیار س ے جگایا اور فرمایا چلو میر ے سات ھ ۔پ ھر حاجی صاحب کی نورانی شکل یکایک بدل گئی اور و ہ ایک ایس ے خوبصورت پرند ے کی شکل می ں تبدیل ہو گئ ے جس ک ے پر اتن ے لمب ے شاید کسی ب ڑے ج ہاز ک ے پرو ں س ے ب ھی ب ڑے۔ می ں ان کی گردن پرپرو ں س ے پک ڑ کر بی ٹھ گیا ۔ فرمایا ڈرنا ن ہی ں تم ہی ں ہزارو ں خوفناک مناظر نظر آئی ںگ ے۔ اب حاجی صاحب ن ے ا ڑنا شروع کر دیااتنا اونچ ے ا ڑے ک ہ اوپر اند ھیرا ہی اند ھیرا ت ھا ب ہت دیر تک ن ہایت تیزرفتاری س ے ا ڑت ے ر ہے ۔پ ھر ایک جگ ہ ب ہت س ے لوگو ں کا اجتماع ت ھا ’ مج ھے و ہا ں چ ھو ڑا ۔ حاجی صاحب کی و ہا ں ب ہت عزت ہوئی ۔ ایس ے محسوس ہوا جیس ے و ہ و ہا ں ک ے سردار یا ب ڑے ہی ں۔ مج ھے ب ہت عزت اور محبت دی گئی ۔ ایک جگ ہ کچ ھ لوگ ایک مخصوص قرآنی آیت کا ورد کرر ہے ت ھے۔ حاجی صاحب مج ھے و ہا ںب ٹھا کر چل ے گئ ے ان لوگو ںکا حلی ہ کیسا ت ھا ’می ں بعد می ں تحریر کرو ں گا جس ے سن اور پ ڑھ کر آپ حیران اور پریشان ہو جائی ں گ ے۔ می ں ب ہت دیر تک اس آیت کو اس سار ے مجمع ک ے سات ھ پ ڑھتا ر ہا ۔پ ھر لذیذ ک ھان ے ک ھلئ ے ۔ آخر می ں ایک ب ہت ب ڑے بزرگ کی زیارت کیلئ ے ل ے جایا گیا جن ہی ں صحابی بابا ک ہہ ر ہے ت ھے بعدمی ں پت ہ چل ک ہ و ہ حضور اقدس صلی الل ہ علی ہ وسلم ک ے صحابی رضی الل ہ عن ہ ہی ں اور اب تک ب ھی ان کی شفقت محبت اور فیضان مج ھ پر ہے۔ ان ہو ں ن ے سرپر ہات ھ پ ھیرا اور دعا دی ۔ پ ھرفرمایا ی ہ قرآنی آیت کی تاثیر تم ہی ں ہدی ہ کرتا ہو ں ۔جب ب ھی مج ھے بلنا ہے سانس روک کر اس ے پ ڑھناشروع کر دو اورتصور ہی می ں اس کا ثواب مج ھے بخشو ۔ می ں اسی وقت حاضر ہو ں گا ۔ پ ھر و ہا ں اور کئی حیرت انگیز واقعات ہوئ ے جو آئند ہ اقساط می ں بتاﺅ ںگا ۔ انشاءالل ہ ۔اس آیت کا پ ہل تجرب ہ اس ملقات ک ے چند دنو ں بعد می ں ن ے یو ں کیا ک ہ آ ٹھوی ں جماعت کا رزل ٹ آیا بور ڈ ک ے دفتر س ے گز ٹ چند لوگ لئ ے اور رقم ل ے کر رزل ٹ دیت ے۔ رقم ب ھی میر ے لی ے کوئی مسئل ہ ن ہی ںت ھا ک ہ می ں ایک مالدار باپ کا بی ٹا ت ھا لیکن اتنا ب ڑا ہجوم ک ہ می ں صبح 9بج ے کا گیا ہوا ت ھا اور 3بج ے تک مج ھے موقع ن ہ مل ۔ ب ھوک، پیاس اور انتظار ن ے مج ھے ن ڈھال کر دیا ۔ اچانک صحابی بابا کی آیت یاد آئی ۔ می ں ن ے اس ہجوم می ں ک ھڑے ہو کر و ہی آیت سانس روک کرپ ڑھی اور اس کا ثواب صحابی بابا کو ہدی ہ کر دیا ۔ بس کیا ہوا ک ہ می ں ن ے دیک ھا ک ہ سامن ے صحابی بابا ک ھڑے ہی ں ان ک ے ہات ھ می ں مو ٹی سی ایک کتاب ’و ہی گز ٹ ہے اور میرا رول نمبر نکال کرمج ھے دک ھایا ۔تسلی دی ’مات ھے پر بوس ہ دیا اور 5روپ ے کا نو ٹ جس کی اس وقت ب ہت ا ہمیت سمج ھی جاتی ت ھی د ے کرک ہا کوئی چیز ک ھا لینا اور غائب ہوگئ ے۔ی ہ پ ہل واقع ہ ت ھا صحابی بابا س ے ملقات کا ۔ پ ھر اس وقت س ے ل ے کر آج اس وقت تک نامعلوم کتنی بار صحابی بابا س ے محبت ،راز ونیاز اور ان کی شفقت س ے فائد ہ ا ٹھایا ۔ جس دن میری والد ہ فوت ہوئی ں اس دن جناز ے می ں صحابی بابا ت ھے اور ان ک ے سات ھ 14لک ھ س ے زیاد ہ جنات ت ھے۔ جن ہی ں می ں ن ے ایک ب ے پنا ہ ہجوم کی شکل می ں جناز ے می ں دیک ھا ۔ ان کی تعداد مج ھے صحابی بابا ن ے بتائی ۔ مزید بتایا ک ہ ہر جن نیک و صالح ہے جن کی اکثریت مک ہ مکرم ہ اور مدین ہ منور ہ س ے آئی ہے اور ہر ایک ن ے 70ہزارکلم ہ پ ڑھ کر آپ کی والد ہ اور والد کو بخشا ہے۔ان ہو ں ن ے جناز ے کو کند ھا دیا اور قبرستان تک پ ہنچایا ۔ تین دن جنات کی اکثریت حاجی صاحب اور صحابی بابا سمیت گ ھر می ں ر ہے۔ جب ب ھی والدین کی قبر پر جاتا ہو ں تو ی ہ حضرات سات ھ ہوت ے ہی ں۔ ایک بار می ں ایک قبرستان می ں ت ھا ی ہ اسی سال سردیو ں کی بات ہے۔ می ں گ ھر س ے کمبل لنا ب ھول گیا ۔ قبرستان می ں ک ھلی جگ ہ احساس ہوا ک ہ مج ھے سخت سردی لگ ر ہی ہے ۔ اتنی دور س ے کمبل کیس ے ل ے آﺅ ں؟آخرسوچ سوچ کر کیونک ہ سخت مجبور ی می ں صحابی بابا کو تکلیف دیتا ہو ں ’و ہ آیت پ ڑھی توحسب معمول صحابی بابا کمبل لیکر تشریف لئ ے اور می ں ن ے )او ڑھ لیا ۔ )جاری ہے
جنات کا پیدائشی دوست )دوسری قسط( )علم ہ ل ہوتی
)پراسراری حا جی صاحب جو ک ہ جنات ک ے 14ب ڑے قبائل ) واضح ر ہے ک ہ ہر قبیل ہ لک ھو ں کرو ڑو ں جنات کی تعداد س ے ب ھی زیاد ہ ہوتا ہے( ک ے سردار ہی ں’ ان کی عمر سینک ڑو ں سال ہے۔ ب ہت زیاد ہ متقی اور پر ہیز گار ہی ں۔ خاص طور پر حلل حرام ک ے بار ے می ں خصوصی خیال رک ھت ے ہی ں۔ اپن ے ہر اس جن کو سزا دیت ے ہی ں جو کسی ک ے گ ھر س ے مالک کی اجازت ک ے بغیر ک ھا پی ک ے آجائ ے یا کسی ک ے گ ھر س ے زیور یا رقم چوری کر ل ے حت ٰی ک ہ ایک دفع ہ ایسا ہوا ک ہ می ں حاجی صاحب ک ے سات ھ ان ک ے پوت ے ک ے نکاح ک ے سلسل ے می ں قراقرم کی سنگلخ ہزارو ں ف ٹ اونچی پ ہا ڑیو ں می ں ت ھا ۔ می ں ن ے بی ٹے کا نکاح پ ڑھانا ت ھا’ کرو ڑو ں جنات اک ٹھے ت ھے۔ جن می ں مرد ’ عورتی ں’ بو ڑھے ’ بچ ے ’ جوان سب ت ھے۔ سنت ک ے مطابق نکاح ت ھا ۔ نکاح ک ے وقت ل ڑک ے کی عمر ایک سو پچاسی سال ت ھی ۔ اب ھی جوان ہی ہوا ت ھا ک ہ ان ہو ںن ے اس کی شادی کی فکر شروع کر دی ت ھی ۔ نکاح کیلئ ے اک ٹھے ہوئ ے تو لوگو ں ن ے حاجی صاحب اور ان ک ے بی ٹے عبدالسلم جن کو ب ے شمار ہدی ے دیئ ے۔ صحابی بابا ب ھی ہمار ے دائی ں تشریف فرما ت ھے۔ ایک خوبصورت زیور کا سی ٹ ایک پکی عمر ک ے جن ن ے ل کر دیا ۔ چونک ہ حاجی صاحب ہر ہدی ے پر نظر رک ھے ہوئ ے ت ھے اس سون ے ک ے ب ھاری سی ٹ کو دیک ھ کر چونک پ ڑے۔ ان صاحب کو بلیا اور پوچ ھا ی ہ ک ہا ں س ے لیا؟ و ہ خاموش ہو گئ ے پ ھر پوچ ھا ک ہ ک ہا ں س ے لیا؟ اب ظا ہر ہے و ہ اپن ے آقا اور سردار ک ے سامن ے ج ھو ٹ ن ہی ں بول سکتا ت ھا ۔ ک ہن ے لگا ک ہ میسور ان ڈیا ک ے فل ں ش ہر ک ے فل ں ہندو سی ٹھ کی تجوری س ے چرا کر لیا ہو ں۔ چونک ہ آپ ک ے بی ٹے کی شادی ت ھی اور آخری بی ٹا ت ھا اور می ں خالی ہات ھ آنا ن ہی ں چا ہتا ت ھا ۔ اس لئ ے ی ہ غلطی کر بی ٹھا ۔ حاجی صاحب ن ے ایک نظر میری طرف دیک ھا ک ہ جیس ے پوچ ھ ر ہے ہو ں ک ہ کیا حکم ہے؟ ۔ پ ھر صحابی بابا کی طرف دیک ھا ’ صحابی بابا خاموش ر ہے۔ ی ہ ان کی اکثر عادت ہے جب می ں موجود ہو ں تو و ہ خاموش ر ہت ے ہی ں ’ اس لئ ے ن ہی ں ک ہ می ں ان س ے ب ڑا ہو ں اس لئ ے ک ہ و ہ مج ھ پر ن ہایت شفقت فرمات ے ہی ں۔ جو عرض کر دو ں اس کو حکم بنوا کر منوات ے ہی ں اور جو ن ہ مان ے اس کو سخت ترین سزا دیت ے ہی ں۔ می ں ن ے حاجی صاحب س ے عرض کیا ک ہ ساری زندگی آپ کی حلل پر گزری ہے۔ آپ ن ے کب ھی حرام ن ہ خود ک ھایا ن ہ کب ھی کسی کو ک ھان ے دیا ۔ حت ٰی ک ہ مج ھے عبدالسلم کا واقع ہ یاد ہے جو ک ہ اس کی والد ہ ن ے سنایا ک ہ جب ی ہ ایک سو پندر ہ سال کا ت ھا چونک ہ اب ھی چ ھو ٹا ت ھا ک ہ کسی ک ے گ ھر س ے تل ے ہوئ ے دو پرا ٹھے لیا ت ھا اور کچ ھ لقم ے ک ھا لئ ے اور باقی ک ھا ر ہا ت ھا تو حاجی صاحب ن ے دیک ھ لیا’ پرا ٹھے ہات ھ س ے چ ھین لئ ے اور لو ہے کی مو ٹی زنجیرو ں س ے مار مار کر ل ہو ل ہان کر دیا ۔ پ ھر پانی می ں نمک ملوا کر ب ہت زیاد ہ پلوایا اور حلق می ں انگلی مروا کر ق ے کروا دی ت ھی ۔ جب ی ہ واقع ہ می ں ن ے بیان کیا تو حاجی صاحب ن ے گردن ہلئی ک ہ واقعی ایسا ہوا ت ھا اور عبدالسلم کا سر ج ھک گیا ۔ می ں ن ے مزید تفصیل بیان کی ک ہ ہندو ہو یا مسلمان جس کا ب ھی حق ہے اس تک واپس جانا چا ہی ے۔ ی ہ پکی عمر ک ے مسلمان جن ہی ںان ہی ں سزا ن ہ دی ں بلک ہ معاف کر دی ں۔ دو محافظ جن جو میر ے سینک ڑو ں محافظو ں می ں س ے ہی ں ان کو سات ھ کر دیت ے ہی ں ک ہ ج ہا ں س ے چرائ ے ت ھے واپس و ہی ں رک ھ کر آئی ں۔ ی ہ محافظ ان کی نگرانی کری ں ک ہ آیا واپس و ہی ں رک ھے ہی ں یا ن ہی ں۔ اب ھی می ں ن ے بات ختم کی ت ھی تو میر ے نظر حاجی صاحب ک ے چ ہر ے پر پ ڑی ک ہ ان ک ے نورانی چ ہر ے پر زبردست جلل ت ھا ۔میرا سال ہا سال کا تجرب ہ ہے ک ہ جب ان ک ے چ ہر ے پر جلل ہوتا ہے تو ب ہت پسین ہ آتا ہے۔ اب تو اتنا پسین ہ آیا ک ہ ڈا ڑھی س ے ب ہہ کر نیچ ے گر ر ہا ت ھا ۔ غص ے س ے کانپتی آواز می ں بول ے ک ہ ی ہ اب ھی چ ھو ٹا ہی ت ھا ک ہ می ں ن ے اس کی تربیت کی آج اس کی عمر سول ہ سو سال س ے زیاد ہ ہو گئی ہے لیکن اس ن ے ی ہ حرکت کیو ں کی ہے؟ ۔ آپ چونک ہ میر ے مرشد ک ے خلیف ہ ہی ں اور وصال ک ے وقت مرشد ہم سب قبائل کو آپ ک ے سپرد کر گئ ے ت ھے ل ٰہذا اجازت دی ں ک ہ اس کو سزا ملنی چا ہی ے اور اس کی قید کا حکم ملنا چا ہی ے۔ می ں ن ے جب ی ہ صورت دیک ھی ک ہ اب حاجی صاحب سخت جلل می ں ہی ں۔ می ں اگر قید کا حکم ن ہ مانو ں حاجی صاحب مان تو جائی ں گ ے لیکن ایک کی قید سب کرو ڑو ں جنات ک ے لئ ے نصیحت بن جائ ے گی تو می ں ن ے عرض کیا ک ہ حاجی صاحب جیس ے آپ کا مشور ہ ہو ،می ں آپ ک ے سات ھ ہو ں۔ بند ہ ن ے اسی وقت اپن ے محافظ جنات کو حکم دیا ’ ان ہو ں ن ے اس شخص کو اسی وقت زنجیرو ں می ں جک ڑ کر ٹھٹھہ )حید ر آباد سند ھ( می ں مکلی قبرستان کی ب ڑی جیل می ں پ ہنچا دیا ۔ اس واقع ے ک ے بعد عبدالسلم جن ک ے نکاح کی تقریب می ں اچ ھی خاصی افسردگی ہوئی لیکن صحابی با با ن ے احادیث اور تفسیر سنا کر محفل کو پ ھر گرما دیا ک ہ اگر ہم ن ے انصاف ک ے تقاض ے چ ھو ڑ دیئ ے تو انصاف ک ہا ں س ے لئی ں گ ے۔ می ں ن ے نکاح کا خطب ہ پ ڑھا’ ایجاب و قبول ہوا اور ہر طرف مبارکباد کی آوازی ں لگن ے لگی ں۔ پ ھولو ں ک ے ہار دول ہا ک ے گل ے می ں ل ٹکائ ے ’ ستر سو من چ ھو ہار ے جن کا انتظام پ ہل ے س ے ت ھا و ہ سب لوگو ں می ں تقسیم کئ ے گئ ے۔رات زیاد ہ ہو گئی ت ھی اور و ہا ں سردی ب ہت سخت ت ھی ۔ ان لوگو ں کو سردی تو ن ہی ں لگ ر ہی ت ھی لیکن باوجود اچ ھے کپ ڑے اور گرم لباس ک ے مج ھے ب ہت سردی لگ ر ہی ت ھی ۔ ت ھو ڑی دیر می ں میر ے لئ ے ایک سوپ لیا گیا ’ حاجی صاحب ک ہن ے لگ ے حضرت ی ہ میری ا ہلی ہ ن ے آپ کیلئ ے خصوصی تیار کیا ہے ۔ ی ہا ں قراقرم کی چو ٹیو ں می ں ایک چ ڑیا کی مانند پرند ہ ہے جو ک ہ حلل ہے اور اتنا تیز رفتار ہوتا ہے ک ہ شا ہین اس کا شکار اپنی ساری زندگی می ں صرف ایک دن و ہ ب ھی قدرتی طور پرکر )سکتا ہے۔ )جاری ہے ( جنات کا پیدائشی دوست )تیسری قسط( )علم ہ ل ہوتی پراسراری
کیونک ہ جب سورج گر ہن ہوتا ہے تو اس وقت اس کی آنک ھی ں کچ ھ
دیر کیلئ ے بند ہو جاتی ہی ں اور ی ہ ا ڑ ن ہی ں سکتا پ ھر ی ہ چ ھپ کر بی ٹھ جاتا ہے۔ اگر موت لک ھی ہو تو پ ھر شا ہین کی اگر نظر پ ڑ جائ ے تو اس کا شکار ممکن ہو سکتا ہے۔ اس کی خوراک سون ے اور جوا ہرات ک ے ذرات ہی ں اور ی ہ اسی پرند ے کا سوپ ہے۔ ی ہ ایک گ ھون ٹ آپ کی سردی کو فورًا ختم کر د ے گا اور اگر دوسرا گ ھون ٹ پی لی ں گ ے تو آپ کو کب ھی سردی ن ہی ں لگ ے گی حت ٰی ک ہ آپ ک ے علق ے کی سخت سردی می ں ب ھی آپ کو گرمی لگ ے گی اور سخت سردی می ں آپ صحن می ں یا چ ھت پر بستر بچ ھا کر سوئی ں گ ے اور گرمی می ں پ ھر آپ کا کیا حال ہو گا می ں ن ے صرف ایک گ ھون ٹ پیا واقعی دوسر ے گ ھون ٹ کی نوبت ہی ن ہی ں آئی ۔ گرم ترین لباس می ں مج ھے پ ہل ے سردی لگ ر ہی ت ھی اب گرمی لگن ے لگ گئی ۔ پ ھر جنات ک ے ایک ب ڑے بو ڑھے باورچی س ے صحابی بابا ن ے میری ملقات کرائی ۔ ن ہایت بو ڑھے بزرگ ت ھے۔ صدیو ں ان کی عمر ت ھی ۔ آنک ھو ں کی ب ھنوی ں ڈھلک کرآگ ے آ گئی ت ھی ں اور ان ہو ں ن ے آنک ھو ں کو بند کر دیا ت ھا ۔ اب و ہ خود پکات ے ن ہی ں بلک ہ نگرانی کرت ے ہی ں۔ ان ک ے بار ے می ں حاجی صاحب ن ے بتایا ک ہ ی ہ و ہ بزرگ ہی ں جن ہو ں ن ے ب ڑے ب ڑے اولیاءکرام ک ے دستر خوانو ں کی خدمت کی ہے۔ ان می ں حضرت شیخ عبدالقادر جیلنی رحمت ہ الل ہ علی ہ۔ شیخ ابوالحسن خرقانی رحمت ہ الل ہ علی ہ’ شیخ فاتح ہ شیبانی رحمت ہ الل ہ علی ہ’ حضرت علی ہجویری رحمت ہ الل ہ علی ہ ل ہور وال ے’ حضرت معین الدین چشتی اجمیری ’ عبدالل ہ شا ہ غازی کراچی وال ے’ اس طرح ب ے شمار نام پکار ے ک ہ مج ھے یاد ن ہی ں۔ ان ک ے جسم پر ب ڑے ب ڑے بال ت ھے’ مو ٹے کپ ڑے کا پرانا ہلک ے پیل ے رنگ کا کرتا پ ہنا ہوا ت ھا ۔می ں ن ے اس بو ڑھے باورچی جن س ے سوال کیا ک ہ تمام اولیاءکی مرغوب غذا کیا چیزی ں ت ھی ں۔ فرمان ے لگ ے ہر درویش کا اپنا ذوق ت ھا جیس ے حضرت علی ہجویری ہریس ہ اور تاز ہ انگور’ دیسی گ ھی می ں بنی چوری اور بعض دفع ہ سوک ھی رو ٹی ک ے ٹک ڑے ب ھی مز ے ل ے ل ے کر ک ھات ے۔ حضرت بابا فرید شکر گنج کا واقع ہ سنایا ک ہ ایک دفع ہ مج ھے سورة رحمن کی ن” کا ورد بتایا) واقعًة می ں ن ے ب ھیکّذ ٰب ِ کَما ُت َ ئ َرّب ُ ی ٰا َ ل ِ آیت “ َفِبَا ّ کیا ۔ جس طرح باورچی جن کو فائد ہ ہوا مج ھے ب ھی ہوا اور کئی بار ہوا ۔ ان ہو ں ن ے مج ھے ی ہ عمل بخش دیا( ک ہ جب کب ھی ب ے موسم کی چیز ک ھان ے کو دل چا ہے یا لمبا سفر مختصر کرن ے کو دل چا ہے’ یا تم چا ہو ک ہ می ں اپن ے بستر پر لی ٹے لی ٹے دنیا ک ے کسی ملک یا کسی ش ہر کی سیر کر لو ں یا تم چا ہو ک ہ کسی با کمال درویش جو اس دنیا س ے رخصت ہو گیا ہو اس کی ملقات ہو جائ ے یا اس س ے باقاعد ہ علم حاصل کرو ں تو بس ی ہ اس مخصوص طریق ے س ے پ ڑھو اسی وقت نظار ے دیک ھو ۔ باورچی جن ک ہن ے لگ ے ی ہ ان ہو ں ن ے مج ھے سال ہا سال خدمت پر دیا ت ھا ۔ ان ہی ں ماش کی دال کالی مرچ اور بکری ک ے گوشت می ں پکی ب ہت پسند ت ھی ۔ می ں ن ے باورچی جن س ے پوچ ھا اپنی زندگی کا کوئی ناقابل فراموش واقع ہ سنائی ں۔ ک ہن ے لگ ے ب ے شمار واقعات ہی ں لیکن ان می ں چند واقعات سنا تا ہو ں۔ ک ہن ے لگ ے ک ہ ہمار ے جنات کا اصول ہے یعنی نیک صالح اور متقی جنات کا ک ہ جس گ ھر می ں قیام ہوتا ہے اگر و ہ گ ھر وال ے نیکی ’ قرآن’ نماز ’ ذکر ’ صدقات’ خیرات اور گ ھر می ں نیک صالح لوگو ں کو بلنا وغیر ہ کی ترتیب پر قائم ر ہت ے ہی ں تو ہم ان کی معاونت کرت ے ہی ں ۔ ہات ھ ب ٹات ے ہی ں۔ ہر کام می ں مدد کرت ے ہی ں ’ ان ک ے دشمن ک ے وار کو خودروکت ے ہی ں۔ حت ٰی ک ہ اگر جادو ہو جائ ے تو اس کو ختم کرت ے ہی ں۔ گ ھر والو ں کو اطلع کرت ے ہی ں۔ بعض اوقات خود ہماری نسل جنات س ے ایس ے شریر جنات کسی بچ ے کو د ھکا دیت ے ہی ں ۔جس ے عام طور پر گ ھر وال ے گرنا اور چو ٹ لگنا ک ہت ے ہی ں۔ ہم ا ن کی حفاظت کرت ے ہی ں۔ باورچی جن ن ے اپن ے ہات ھو ں س ے اپنی ل ٹکی ب ھنوﺅ ں کو پک ڑا ہوا ت ھا ۔ ان ہی ں چ ھو ڑ کر ’پت ھر کا س ہارا ل ے کر تسلی س ے بی ٹھے اور پ ھربول ے ک ہ چونک ہ میر اکثر وقت ش ہرو ں اور درویشو ں کی خانقا ہو ں اور آستانو ں پر گزرتا ہے موجود ہ صدلی ک ے ایک مش ہور درویش )می ں ان کا نام دانست ہ ن ہی ں لک ھ ر ہا( ک ے گ ھریلو مزاج می ں تقو ٰی اور استغناءت ھا ’کسی قسم کا للچ ن ہی ں ت ھا ۔ ہم اس درویش کی ہرطرح مدد کرت ے حت ٰی ک ہ ایک بار کچ ھ شریر لوگ ان کی ب ہت نیک لیکن ن ہایت حسین بی ٹی کیسات ھ شرارت کا پروگرام بنا چک ے ت ھے ان ہی ں اس چیز کی خبر ن ہی ں ت ھی ’ ہم ن ے ان شریر لوگو ں ک ے پروگرام کو ختم کرایا اور ان ک ے منصوبو ں کو ان ہی پر پل ٹ دیا اور صرف اس بزرگ کو خبر کی ۔ اس طرح ک ے بیشمارمعاملت می ں ان کی مدد کرت ے ر ہت ے ت ھے۔لیکن ان ک ے وصال ک ے بعد ان کی اولد پیر تو بن گئی لیکن و ہ نیکی والی زندگی چ ھو ڑ کر خالص دنیا داری می ں پ ڑ گئ ے۔ پ ھر ہم ن ے خواب ک ے ذریع ے ان ہی ں اس بزرگ کی نسبت س ے سمج ھان ے کی کوشش کی ’ کئی بار سائل یا درویش ک ے روپ می ں ان ہی ں نصیحت کر آیا لیکن مریدین کی کثرت اور مال کی آمد ن ے ان ہی ں آخرت س ے غافل کر دیا ۔ پ ھر ان کی عورتو ں ک ے سر س ے دوپ ٹے اتر گئ ے’ پ ھر ان ہی ں سزا ی ہ دی ک ہ ان ک ے گ ھر می ں ب ے چینی’ بیماری’ پریشانی’ ایک مشکل س ے نکلی ں دوسری می ں پ ڑ جائی ں’ دوسری س ے نکلی ں تیسری می ں پ ڑ جائی ں’ نفسیاتی الج ھنی ں’ )حالنک ہ و ہ نفسیاتی الج ھنی ں ن ہی ں ت ھی ں و ہ سزا ت ھی ۔ )جاری ہے سلسل ہ وار آپ بیتی ....جنات کا پیدائشی دوست........علم ہ )ل ہوتی پراسراری) ....چوت ھی قسط
ایک ایس ے شخص کی سچی آپ بیتی جو پیدائش س ے اب تک
اولیاءجنات کی سرپرستی می ں ہے۔ اس ک ے دن رات جنات ک ے سات ھ گزر ر ہے ہی ں۔ ما ہنام ہ عبقری ک ے اصرار پر قارئین کیلئ ے سچ ے حیرت انگیز انکشافات قسط وار شائع ہونگ ے لیکن اس پراسرار دنیا کو سمج ھن ے کیلئ ے ب ڑا حوصل ہ اور حلم چا ہی ے۔ دور ے’ سر می ں چکر’ آپس می ں نفرت ’ کدورتی ں ی ہ سب کچ ھ ب ڑھتا چل گیا ۔ لیکن ان ہو ں ن ے ڈاک ٹرو ں کی طرف رخ کیا ’ رب کی طرف رخ ن ہ کیا ۔ ویس ے ب ھی جس طرح انسانو ں می ں نیک وبد ہوت ے ہی ں۔ ہمار ے جنات می ں تو معامل ہ اس ک ے برعکس ہے۔ و ہا ں بد زیاد ہ اور نیک کم ہی ں کیونک ہ جنات کی آبادی انسانو ں س ے ک ھربو ں زیاد ہ ہے۔ اس لئ ے نیک ب ھی اربو ں س ے کم ن ہی ں تو ہمار ے شریر جنات حسین اور خوبصورت ل ڑکیو ں کی طرف اور و ہ خوبصورت ل ڑکیا ں جو خودننگ ے بدن اور ننگ ے سر ر ہتی ہو ں’ ننگ ے بدن س ے مراد ی ہ موجود ہ فیشنی لباس’ باورچی جن کی آواز می ں ارتعاش شروع ہو گیا ۔ جیس ے و ہ ت ھک گئ ے ہو ں’ می ں ن ے ان ہی ں عرض کیا ک ہ کچ ھ پانی پیش کر دو ں’ فرمان ے لگ ے ن ہی ں پانی ن ہی ں چا ہی ے کیونک ہ مج ھے پیاس ن ہی ں’ مج ھے توانسانو ں پر غص ہ آ ر ہا ہے ک ہ و ہ ہماری شرارت ک ے درواز ے کیو ں ک ھولت ے ہی ں’ بند کیو ں ن ہی ں رک ھت ے اور آسمان کی طرف گ ھورت ے ہوئ ے بول ے اس پیر صاحب اور بزرگ ک ے گ ھر کو ہم ن ے جی ب ھر ک ے ستایا ’ شاید ان کی دین اسلم کی طرف واپسی ہو جائ ے لیکن ان ہو ں ن ے تدبیر اختیار کی ک ہ کسی طرح ان س ے آفات ٹل جائی ں و ہ کیس ے ٹل سکتی ہی ں’ ان آفات کی تو ہم دن رات خود نگرانی کر ر ہے ہی ں۔ ایک بار ہم ن ے ان کا بچ ہ ا ٹھا کر دیوار س ے مار دیا ۔ اس کا سر پ ھٹ گیا’ اس کی ایک آنک ھ ضائع ہو گئی ۔ ایک عامل ن ے ک ہا ک ہ تم ہار ے اوپر جادو ہے اور تم ہار ے گ ھر می ں جنات ہی ں۔ ان ہو ں ن ے گ ھر می ں حسب ترتیب سورة بقر ہ پ ڑھنا شروع کردی اور آیت الکرسی کا ورد اپن ے مریدین ک ے ذریع ے کرانا شروع کر دیا ۔ خود پ ھر ب ھی ن ہ کیا ۔ ی ہ کلم شریرو ں کیلئ ے ہے’ ہم کوئی بدمعاش ’ شریر یا شیطان ت ھے جو ہم پر اثر کر ے’ ہمی ں غص ہ آیا ک ہ ی ہ خود اعمال اور رب کی طرف کیو ں ن ہی ں آت ے لیکن محسوس ہوتا ت ھا ک ہ ان ک ے دل پر زنگ کچ ھ زیاد ہ لگ گیا ت ھا ۔ ان ک ے اندر ک ے پرد ے اور درواز ے بند ہو گئ ے ت ھے۔ ان ک ے کان صرف موسیقی سنت ے ت ھے۔ باقی آوازو ں کیلئ ے بند ہو گئ ے ت ھے۔ باورچی جن ن ے پ ہلو بدل ہ اب غص ے س ے ان ک ے من ہ س ے شعل ے نکل ر ہے ت ھے اور آواز می ں تلوار کی سی تیزی ب ڑھ گئی ت ھی ۔ اد ھر حاجی صاحب ک ے بی ٹے عبدالسلم جن کی دل ہن کی رخصتی کی تیاری ہو ر ہی ت ھی ۔ می ں ی ہ سب منظر ب ھی دیک ھ ر ہا ت ھا اور باورچی جن کی حیرت انگیز باتی ں اور تجربات سن ر ہا ت ھا ۔ اسی دوران ایک خوفناک د ھماک ہ ہوا اور ہر طرف سفید رنگ کا د ھوا ں اور شور چ ھا گیا’ می ں چونک پ ڑا مج ھے باورچی جن ن ے اپن ے سین ے س ے لگا لیا اور تسلی دی ک ہ کچ ھ ن ہی ں ی ہ در اصل دول ہا اور دل ہن کیلئ ے ل ہوتی سواری آئی ہے۔ ی ہ اس کی آمد کی آواز ہے ک ہ اس کی رفتار بجلی س ے زیاد ہ تیز اور ک ڑک س ے زیاد ہ ب ھاری ہوتی ہے۔ ی ہ سواری صرف جنات ک ے سردار استعمال کرت ے ہی ں ی ہ سواری جنات ک ے علو ہ ایک اور عالم ہے اسکی ب ھی مخلوق ہے چونک ہ سردارو ں ک ے اس عالم س ے رابط ے ہوت ے ہی ں ان ہو ںن ے حاجی صاحب ک ے اعزا ز می ں ی ہ سواری ب ھیجی ہے ی ہ سواری ا ڑتی ہے۔ پ ھر حاجی صاحب مج ھے ل ے گئ ے می ں حیران ہو گیا اس کا منظر مج ھے یاد آیا ک ہ جیس ے کوئی ب ہت میلو ں می ں پ ھیل ہوا کئی منزل ہ ایک محل جس کی شکل تقریبًا بحری ج ہاز س ے ملتی جلتی ت ھی ۔ ہر طرف اس کی روشنیا ں اور قمقم ے اور فانوس ت ھے۔ خوب چ ہل پ ہل ت ھی ’ و ہ محل ہلکا ہلکا ایس ے ہل ر ہا ت ھا جیس ے ب ڑی کشی پانی می ں تیرت ے ہوئ ے ہلتی ہے۔ حاجی صاحب مج ھے ک ہن ے لگ ے ک ہ اب ہم واپس بارا ت ل ے کر اسی ل ہوتی محل می ں جائینگ ے۔ اس س ے قبل ہم جن سواریو ںپر آئ ے تو و ہ سواریا ں شروع س ے اب تک دیک ھ ر ہا ہو ں اور تقریبًا تمام ب ڑے جنات و ہی سواریا ں استعمال کرت ے ہی ں۔ ان کا کچ ھ حلی ہ آپ کی خدمت می ں عرض کرتا ہو ں۔ گد ھ نما ب ڑے جانور جو کسی ب ڑے ہوائی ج ہاز س ے ب ھی ب ڑے ہوت ے ہی ں۔ جن ک ے ب ڑے ب ڑے سینک ڑو ں پر ہوت ے ہی ں۔ ہر پر می ں ایک گ ھر نما کمر ہ ہوتا ہے اور ایک کمر ے س ے دوسر ے کمر ے ک ے درمیان راست ہ ہوتا ہے۔ ی ہ گد ھ چ ھو ٹے ب ھی ہوت ے ہی ں اور ب ڑے ب ھی ’ رفتار کا انداز ہ آپ یو ں لگا سکت ے ہی ں ک ہ آپ پاکستان ک ے کسی ش ہر یا میر ے ش ہر س ے مدین ہ منور ہ صرف 17من ٹ می ں پ ہنچ جات ے ہی ں۔ میرا حاجی صاحب اور صحابی بابا ک ے سات ھ سینک ڑو ں سفر’ کئی ش ہرو ں اور مک ہ مدین ہ ’ بیت المقدس ک ے ہوئ ے ہی ں ی ہ سب سفر ل ہوتی ہوت ے ہی ں۔ اب ھی چند ما ہ پ ہل ے کی بات ہے می ں رات کو دیر س ے سویا ک ہ میرا بچ ہ کان ک ے درد س ے روتا ر ہا’ سنت ک ے درج ے می ں دوائی ڈالی’ دم کیا اس ے سکون ہو’ اب ھی لی ٹا ہی ت ھا ک ہ مج ھے چیل کی آواز آئی ی ہ دراصل اطلع ہوتی ہے ک ہ حاجی صاحب تشریف لت ے ہی ں ’ می ں ا ٹھا اور حیران ہوا اور پوچ ھا خیریت تو ہے ک ہ اچانک اتنی رات تشریف لئ ے تو فرمان ے لگ ے ک ہ کملی وال ے محمد صلی الل ہ علی ہ وسلم کی طرف س ے مدین ہ آپ کو ’ مج ھے اور صحابی بابا کو حکم ہوا ہے ’ می ں ا ٹھا وضو کیا’ کپ ڑے بدل ے’ خوشبو لگائی اور میر ے پاس ایک جوتا ہے جو خالص حضور اقدس صلی الل ہ علی ہ وسلم ک ے جوت ے کی طرز کا بنا ہوا ہے پ ہنا اور ان حضرات ک ے سات ھ چل پ ڑا ۔ میر ے سر ہان ے چ ھو ٹا کلک پ ڑا ہوتا ہے و ہ ب ھول کر جلدی می ں کسی طرح جیب می ں دوسر ے سامان ک ے سات ھ آ گیا ۔ جب رات ک ے وقت می ں حرمین شریفین کی طرف سلم پ ڑھن ے کیلئ ے گیا تو 18من ٹ گ ھر س ے نکل ے ہو گئ ے ت ھے تو و ہا ں می ں ن ے کچ ھ دیر مراقب ہ کیا ’ لزوال مناظر دیک ھے’ صل ٰوة وسلم پ ڑھا پ ھر قبرستان جنت البقیع ک ے قبرستان گئ ے’ تقریبًا پون ے دو گ ھن ٹے و ہا ں ر ہے’ پ ھر ہم واپس آئ ے۔ گ ھر آ کر دو نفل پ ڑھ کر می ں لی ٹ گیا ۔ )جاری )ہے
)جنات کا پیدائشی دوست )علم ہ ل ہوتی پراسراری ( )چ ھٹی قسط
ایک ایس ے شخص کی سچی آپ بیتی جو پیدائش س ے اب تک
اولیاءجنات کی سرپرستی می ں ہے۔ اس ک ے دن رات جنات ک ے سات ھ گزر ر ہے ہی ں۔ ما ہنام ہ عبقری ک ے اصرار پر قارئین کیلئ ے سچ ے حیرت انگیز انکشافات قسط وار شائع ہونگ ے لیکن اس پراسرار دنیا کو سمج ھن ے کیلئ ے ب ڑا حوصل ہ اور حلم چا ہی ے۔ ایک بار صحابی بابا ن ے فرمایا ک ہ می ں مدین ہ منور ہ می ں اس وقت جب عباسی حکومت کا دور ت ھا’ زیارت روض ہ رسول کرن ے گیا جب و ہا ں پ ہنچا اس وقت مسجد نبوی شریف ک ے امام شیخ و اسع شریف الل ہ رحمت ہ الل ہ علی ہ ت ھے اور مسجد م ٹی کی این ٹو ں س ے بنی ت ھی اور اس پر چ ھت ت ھی ’ اچ ھی اور خوبصورت بنائی گئی ت ھی ۔ می ں انسانی شکل می ں شیخ واسع شریف الل ہ رحمت ہ الل ہ علی ہ س ے ہمیش ہ ملقات کرتا ت ھا ۔ شیخ واسع رحمت ہ الل ہ علی ہ لمبی عمر ک ے ب ڑے اور وقت ک ے امام الحدیث و القران ت ھے۔ ان کی قرات ب ہت خوبصورت ت ھی ۔ ان کی آواز اتنی اونچی ت ھی ک ہ جمع ہ ک ے دن مسجد نبوی صلی الل ہ علی ہ وسلم شریف می ں گورنر مدین ہ اور سار ے عوام یعنی دی ہاتو ں ک ے بدو ب ھی جمع ہ پ ڑھن ے آت ے لیکن شیخ واسع رحمت ہ الل ہ علی ہ کو کب ھی ب ھی مکبر کی ضرورت پیش ن ہ آتی ۔ ان کی صالحیت کا ی ہ عالم ت ھا ک ہ و ہ دن رات می ں ی ہ درود شریف َالّلُٰٰھّم ب َو َتر ٰضی َل ہ 70ہزار پ ڑھ لیت ے ت ھے۔ الل ہح ّ ع ٰلی ُم َ حّمٍد َکَما ُت ِ صّل َ َ تعال ٰی ن ے ان ک ے ہروقت می ں برکت عطا کی ت ھی ۔ صحابی بابا مزید فرمان ے لگ ے ک ہ می ں ن ے آنک ھو ں س ے ان کی ب ے شمار کرامات دیک ھی ہی ں۔ ایک بار ایک شخص مسجد نبوی شریف می ں نماز پ ڑھن ے آیا’ بارش ہوئی چونک ہ کمر ے ک ے علو ہ باقی صحن اور ہر جگ ہ م ٹی کا فرش ت ھا کیچ ڑ کی وج ہ س ے و ہ پ ھسل اور اس کی ران ک ے سات ھ کول ہے کی ہڈی ٹو ٹ گئی’ ہڈی ٹو ٹن ے کی آواز کئی لوگو ں ن ے سنی’ پ ھر کیا ت ھا ک ہ اس کی پکار ’ چیخی ں اور فریادی ں ت ھی ں۔ ہر شخص اس کو زمین س ے ا ٹھان ے کی کوشش کر ر ہا ت ھا لیکن اس کا توازن برقرار ن ہ ر ہ سکا ۔ و ہ کوشش کرتا لیکن پ ھر گر جاتا’ شیخ واسع رحمت ہ الل ہ علی ہ کو اطلع دی گئی ’ و ہ عصا ٹیکت ے اپن ے حجر ے س ے با ہر آئ ے اور می ں ن ے ان ک ے ہون ٹو ں کو حرکت می ں دیک ھا’ آت ے ہی پ ھونکا’ ہات ھ ب ڑھایا اور فرمان ے لگ ے الل ہ ک ے حکم س ے ا ٹھ ’ چلتا ہوا شخص پل ب ھر می ں تندرست ہو گیا اور شیخ کا ہات ھ پک ڑ کر سید ھا ک ھڑا ہو گیا’ چونک ہ ہڈی ٹو ٹ کر گوشت کو چیرتی ہوئی با ہر نکل آئی ت ھی اور ب ہت سارا خون پ ھیل چکا ت ھا’ صحابی بابا ن ے لمبا سانس لیا اور ہلکی مسکرا ہٹ ک ے سات ھ فرمان ے لگ ے ک ہ می ں ن ے دیک ھا ک ہ زخم مل گیا اور ہڈی ج ڑ گئی اور و ہ شخص بالکل تندرست چلن ے لگا ۔ صرف اس ک ے کپ ڑو ں اور زمین پر خون لگا جس ے بعد می ں د ھو دیا گیا ۔ چونک ہ شیخ واسع رحمت ہ الل ہ علی ہ مج ھ س ے محبت کرت ے ت ھے می ں ن ے پوچ ھا ک ہ شیخ ی ہ آپ ن ے کیا پ ڑھ کر پ ھونکا فرمان ے لگ ے درود شریف بی ٹھا پ ڑھ ر ہا ت ھا’ چلن ے اور چیخن ے کی آواز آئی’ بس و ہی درود پ ڑھ کر پ ھونک دیا’ اسک ے پ ھونکت ے ہی اس کی ہڈی اور گوشت ج ڑ گیا ’ زخم کا نشان تک ن ہ ر ہا ۔ می ں ن ے اس درود شریف کو جس کیلئ ے اور جس مقصد کیلئ ے پ ڑھ کر دم یا دعا کی ہے و ہی مقصد پورا ہو گیا ۔ شیخ واسع رحمت ہ الل ہ علی ہ ن ے مزید فرمایا ک ہ گورنر مدین ہ عمار بن و ھب کی بیوی قریب المرگ ت ھی معا لجین ن ے اس ے موت کا ک ہہ دیا ت ھا ک ہ اس کا جگر اور دل بالکل ختم ہو گیا ۔ایک رات جب می ں حضوِر اقدس صلی الل ہ علی ہ وسلم ک ے روض ہ اط ہر پر بی ٹھا ہوا ت ھا اور صل ٰوة و السلم پ ڑھ ر ہا ت ھا تو گورنر میر ے قدمو ں می ں گر گیا ک ہ کوئی عمل یا دعا فرمائی ں ک ہ میری بیوی صحت یاب ہو جائ ے۔ می ں ن ے مکبرات درود شریف پ ڑھ کر ی ہ دعا کی اور گورنر کی بیوی 3دن می ں صحت یاب ہو گئی ۔ ایک بار تمام مدین ہ منور ہ ش ہر ک ے کنوی ں پانی س ے خشک ہو گئ ے’ سخت قحط سالی ک ہ بارش ب ھی ن ہی ں ہو ر ہی ت ھی’ ہر طرف موت ’ ویرانی اور خشک سالی ت ھی ’ افراتفری ی ہا ں تک پ ہنچی ک ہ جانور اور انسان مرن ے لگ ے۔ لوگ میر ے پاس آئ ے ک ہ دعا فرمائی ں ’ می ں روض ہ اط ہر پر گیا اور جا کر دعا کی ’ جب واپس آیا تو ہر کنوا ں پانی س ے لبریز اور خوب بارش ہوئی ۔ سب کچ ھ اس درود شریف کی برکت س ے ہوا ۔ صحابی بابا فرمان ے لگ ے و ہ قحط اور خشک سالی مج ھے یاد ہے اور واقعی می ں خود موجود ت ھا ک ہ می ں ن ے لوگو ں کو دیک ھا ک ہ ان ہو ں ن ے شیخ واسع رحمت ہ الل ہ علی ہ س ے دعا کی درخواست کی ۔ ان ہو ں ن ے روض ہ اط ہر پر ی ہ درود شریف پ ڑھا اور الل ہ تعال ٰی س ے دعا کی ۔ صحابی بابا ن ے فرمایا ک ہ اس درود شریف ک ے خود میر ے ب ے شمار تجربات ہی ں۔ ایک واقع ہ سنایا ک ہ جب محمود غزنوی ن ے ہندوستان پر حمل ہ کیا اس وقت می ںاس شخص ک ے سات ھ ت ھا کیونک ہ و ہ بادشا ہ کم درویش زیاد ہ ت ھا و ہ ہر وقت اپن ے مرشد شیخ ابوالحسن خرقانی رحمت ہ الل ہ علی ہ کا ی ہ درود شریف پ ڑھتا ر ہتا ت ھا’ روزان ہ ہزارو ں کی تعداد می ں اس کا ی ہ درود شریف پ ڑھا جاتا ت ھا ۔ ایک بار ایک کافر ن ے نقب لگا کر اور غزنوی ک ے نگ ہبانو ں س ے پوشید ہ ہو کر اس کو قتل کرنا چا ہا لیکن اس ک ے کمر ے س ے دور ہی و ہ 3آدمی قتل ہو گئ ے۔ جب ان کی لشی ں دیک ھی ں تو ان ک ے سات ھ ایک پرچ ہ پ ڑا ہوا ت ھا جس می ں لک ھا ہوا ت ھا ک ہ ہم اس درود شریف ک ے خادم اور غلم ہی ں۔ جو اس درود شریف س ے محبت کر ےگا ہم اس کی حفاظت کرینگ ے اور اس ک ے دشمن س ے خود مقابل ہ کرینگ ے۔ محمود غزنوی ن ے اس درود شریف کی برکت س ے ہر جگ ہ فتح پائی ۔ ہم بی ٹھے باتی ں کر ر ہے ت ھے ک ہ حاجی صاحب اور ان کا بی ٹا عبدالسلم اور باورچی بو ڑھا جن اچانک آ گئ ے ’ ملقات ہون ے پر خوش ہو گئ ے’ حاجی صاحب اپن ے سات ھ غزنی ک ے جنگلت ک ے خشک میو ے ب ھی لئ ے۔ ک ہن ے لگ ے ہم حضرت علی ہجویری رحمت ہ الل ہ علی ہ المعروف داتا صاحب ل ہور وال ے ک ے پیدائشی گ ھر گئ ے تو ہمی ں و ہا ںک ے جنات جن ہو ں ن ے بچپن می ں حضرت علی ہجویری ک ے سات ھ وقت گزارا’ ان ہو ں ن ے میو ے دیئ ے ہم سوچا ہم ب ھی آپ کی محفل می ں شریک ہو جائی ں۔ ہم سب ن ے اک ٹھے و ہ میو ے ک ھائ ے۔ صحابی بابا کی محبت پر حیرانی ہوئی ک ہ و ہ چن چن کر میو ے مج ھے دیئ ے جا ر ہے ت ھے اور زیاد ہ ک ھان ے پر اصرار کر ر ہے ت ھے۔ اسی دوران حاجی صاحب فرمان ے لگ ے کیو ں ن ہ ہم خود حضرت علی ہجویری رحمت ہ الل ہ علی ہ کی روح کو بللی ں۔ ی ہ ک ہنا ت ھا ک ہ حضرت علی ہجویری کی روح حاضر ہو گئی ایک سفید ہلکی پیلی روشنی پ ھیل گئی اور خاص قسم کی خوشبو )ی ہ روشنی اور خوشبو اس وقت آتی ہے جب حضرت ہجویری رحمت ہ الل ہ علی ہ تشریف لت ے ہی ں اور می ں عرص ہ دراز س ے اس خوشبو اور نورانی روشنی س ے واقف ہو ں( ہر سو بک ھر گئی’ گفتگو پ ھر درود شریف کی برکات پر شروع ہو گئی ۔ میو ہ جات جو شاید می ں ن ے اپنی زندگی می ں کب ھی ب ھی ن ہی ں دیک ھے اور ک ھائ ے اور ن ہ سن ے جو ک ہ واقعی لذیذ اور ن ہایت ہی خوشبودار ’ خوش ذائق ہ ت ھے۔ ))جاری ہے جنات کا پیدائشی دوست علم ہ ل ہوتی پراسراری )سلسل ہ وار آپ )بیتی 6 ........قسط
ایک ایس ے شخص کی سچی آپ بیتی جو پیدائش س ے اب تک
اولیاءجنات کی سرپرستی می ں ہے۔ اس ک ے دن رات جنات ک ے سات ھ گزر ر ہے ہی ں۔ قارئین! ک ے اصرار پر قارئین کیلئ ے سچ ے حیرت انگیز انکشافات قسط وار شائع ہو ر ہے ہی ں لیکن اس پراسرار دنیا کو سمج ھن ے کیلئ ے ب ڑا حوصل ہ اور حلم چا ہی ے۔ ہم ی ہ میو ہ جات ب ھی ک ھا ر ہے ت ھے اور درود شریف ک ے واقعات ب ھی بیان کر ر ہے ت ھے۔ باورچی جن ن ے اپن ے ہات ھو ں س ے اپنی آنک ھو ں کی ب ھنوی ں ا ٹھائی ں اور بول ے ک ہ ی ہ اس وقت کی بات ہے جب می ں جوان ت ھا تو مج ھے ایک درویش جن ن ے جو ک ہ ب ہت بو ڑھے ت ھے مج ھے اس درود شریف ’بالکل ان ہی ں الفاظ س ے شناسائی دی ت ھی اور می ں ن ے زیاد ہ ن ہی ں پ ڑھا ت ھو ڑا پ ڑھا لیکن اس ک ے پ ڑھت ے ہی اس کی جو برکات مج ھ پر ک ھلی ں می ں خود حیران ہو گیا ۔ ایک بار میر ے گ ھر می ں ک ھان ے کو کچ ھ ن ہی ں ت ھا کوئی روزگار ب ھی ن ہ لگا ۔ میر ے دل می ں خیال پیدا ہوا می ں کسی انسان کی کوئی چیز چرا لو ں یا کسی انسان کی جیب س ے رقم یا کوئی قیمتی چیز ل ے لو ں لیکن پ ھر خیال ہوا ک ہ کیو ں ن ہ ی ہ درود ب وَ َتر ٰضی َل ہ پ ڑھو ں۔ح ّ ع ٰلی ُم َ حّمٍد َکَما ُت ِ شریف یعنی َالّلُٰٰھّم َ صّل َ می ں ن ے بکثرت ی ہ درود شریف پ ڑھنا شروع کر دیا ۔ اتنی طاقت ’ توج ہ ’ د ھیان ک ہ مج ھے پسند آ گیا اور جن ہون ے کی وج ہ س ے میر ے بدن س ے شعل ے نکلنا شروع ہو گئ ے۔ بس جب شعل ے نکل ے تو الل ہ تعال ٰی کی ایسی نقد مدد آئی ک ہ خود میری عقل حیران ت ھی ک ہ مج ھے پ ہلی دفع ہ اپنی جوانی می ں اس کا احساس ہوا ک ہ درود شریف می ں ایسا کمال ’ ایسی برکات اور ایس ے ثمرات ہی ں آج تک می ں ن ے اس درود شریف کو ن ہی ں چ ھو ڑا ۔ باورچی جن ن ے ایک واقع ہ اور سنایا ک ہ نیشاپور می ں ایک صالح مسلمان کو پریشان حال دیک ھا ۔ عیال دار بچ ے ب ہت زیاد ہ ت ھے’ روزگار کی کمی پ ھر ایک شریر اور شیطان جن ن ے اس ک ے گ ھر ک ے حالت اور بگا ڑے ہوئ ے ت ھے ۔ می ں ایک سائل بن کر اس ک ے درواز ے پر گیا ۔ صدا لگائی’ اس ن ے مج ھے جو گ ھر می ں چند ک ھجوری ں اور آد ھا در ہم پ ڑا ت ھا و ہ دیا می ں ن ے اس ے نصیحت کی ک ہ دن رات ی ہ درود شریف اور ان ہی ں الفاظ ک ے سات ھ بی ٹھ کر پ ڑھو بلک ہ سارا گ ھر پ ڑھے ۔ تج ھے الل ہ تعال ٰی ب ہت رزق ’ عزت اور کمال عطا فرمائ ے گا ۔ و ہ رو پ ڑے ک ہ اتنا ب ھی ن ہی ں ک ہ گ ھر می ں کچ ھ ک ھا سکی ں’ ہمار ے ب ڑے بزرگ اور درویش ت ھے لیکن ی ہ حالت ہم پر آ پ ڑے ہی ں’ کسی س ے اظ ہار خیال ن ہی ں کر سکت ے ۔ می ں ن ے و ہ آد ھا در ہم اور ک ھجور واپس کر دئی ے اورک ہا ک ہ می ں تو آپ خدمت ک ےلئ ے آیا ہو ں۔ کچ ھ عرص ہ ک ے بعد می ں ن ے ان ک ے گ ھر ک ے اندر رزق اور نعمتو ں کی و ہ وسعت دیک ھی جو کمال س ے با ہر ہے۔ پ ھر باورچی جن سانس لین ے ک ےلئ ے رک ے تو عبدالسلم ن ے بتایا ک ہ مج ھےعبداللطیف جن )اور اس کا تذکر ہ کرت ے ہوئ ے اپن ے والد حاجی صاحب کی طرف دیک ھا( ان ہو ں ن ے فرمایا ہا ں می ں اس ے جانتا ہو ں تو عبدالسلم ن ے بتایا ک ہ اگر کسی صالح درویش کی قبر پر جائی ں اس ک ے سر ہان ے سور ہ بقر ہ کا پ ہل رکوع اور اس کی پائنتی سور ہ بقر ہ کا آخری رکوع ’ پ ھر اس قبر ک ے دائی ں بی ٹھ کر ی ہ درود شریف ن ہایت کثرت س ے پ ڑھی ں تو و ہا ں س ے انسان ب ہت کچ ھ نورانیت’ کمالت بلک ہ ب ہت کچ ھ ل ے کر )حقیقت می ں الل ہ تعال ٰی ہی عطا کرن ے وال ہے( ا ٹھتا ہے۔ بند ہ ل ہوتی بتاتا چل ے ک ہ می ں ن ے ب ھی ی ہ عمل یعنی باورچی جن وال کئی دفع ہ آزمایا ’ ایک بار ایک قبرستان می ں جا ر ہا ت ھا و ہ قبرستان ل ہور کا میانی صاحب ہے۔ و ہا ں ایک قدیم قبر پر ی ہ عمل کیا تو صاحب قبر ن ے کشف می ںبتایا ک ہ اگر میا ں بیوی کی نفرت ہو یا گ ھر می ں ج ھگ ڑے ہو ں یا آپس می ں نفرت ہو تو حضرت ابرا ہیم علی ہ السلم کی آگ بج ھان ے وال عمل ُقلَنا َیا ع ٰلی ِابَرا ِ ہیَم عشاءکی دو سنتی ں پ ڑھ کر ی ہ لًما َ سَ َناُرُکوِنی َبرًدا ّو َ آیت 41بار پ ڑھی ں۔ پ ھر وتر پ ڑھی ں۔ اول آخر درود شریف 7بار پ ڑھی ں۔ 40دن ایسا کری ں ناغ ہ ن ہ کری ں۔ )قارئین اس عمل اور درود شریف کی اجازت علم ہ ل ہوتی پراسراری س ے ضرور لی ں تب فائد ہ اور باکمال نفع ہوگا(پ ھر اس کا کمال دیک ھئ ے ’ ناغ ہ کرن ے وال ے کو فائد ہ ن ہ ہوگا یا پ ھر کم ہو گا ۔ می ں ن ے ی ہ عمل پ ھر کئی لوگو ں کوبتایا ’ کئی جنات کو بتایا بلک ہ کئی جنات ن ے تو ی ہا ں تک بتایا ک ہ اس عمل س ے ہمار ے شریر جنات کا جادو اور حمل ہ ن ہی ں چلتا ۔ کئی گ ھران ے جو اج ڑن ے ک ے قریب ہو گئ ے ت ھے یا کئی لوگ جن کو غص ہ زیاد ہ آتا ت ھا یا جن کا بل ڈ پریشر ہائی ہوتا ت ھا ۔ ان ہو ں ن ے 40دن’ 90دن یا 120دن آزمایا اور اس کا فائد ہ ہوا ۔ اسلم آباد کا ایک سابق ہ وفاقی وزیر ک ہن ے لگا ک ہ علم ہ صاحب مج ھے یاد ن ہی ں ک ہ می ں ن ے کب ھی کوئی اس طرح کا عمل کیا ہو لیکن ی ہ کیا اور اس کا واضح کمال ک ہ می ں سب ادویات چ ھو ڑ چکا ہو ں اور آج بالکل تندرست ہو ں’ ی ہ باتی ں میری ہی ں’ اب پ ھر می ں آپ کو جنات کی محفل می ں ل ے چلتا ہو ں’ ج ہا ں ہم سب میو ے ک ھا ر ہے ت ھے اور درود شریف کی برکات بیان کر ر ہے ت ھے۔ حاجی صاحب ن ے اپنا تجرب ہ درود شریف کا بیان کیا ک ہ ایک بار می ں دوران سفرجبک ہ ان دنو ں می ں کپ ڑے کا کام کرتا ت ھا ایک بار ایسا ہوا میر ے 530 ت ھان کپ ڑے ک ے پ ڑے ت ھے۔ ان کو دیمک لگ گئی’ می ں پریشان ہوا ک ہ لک ھو ں کا نقصان ہو گیا’ یکا یک میر ے دل می ں ایک خیال آیا ک ہ کیو ں ن ہ درود شریف پ ڑھا جائ ے۔ الحمد لل ہ می ں روزان ہ 70ہزار درود شریف پ ڑھ لیتا ہو ں۔ می ں ن ے اور میر ے گ ھر والو ں ن ے ب ھی درود شریف پ ڑھنا شروع کر دیا ۔ صرف چند ہی دنو ں می ں ایک گا ہک آیا می ں ن ے اس ک ے سات ھ کپ ڑے کا سودا کیا لیکن پ ہل ے بتا دیا ک ہ اس کو دیمک لگ گئی ہے اس ن ے مال دیک ھنا چا ہا جب مال دیک ھا تو و ہ تو بالکل درست اور پ ہل ے س ے زیاد ہ خوبصورت اور شاندار ت ھا می ں حیران ہوا اور درود شریف ک ے کمالت پر اش اش کر ا ٹھا ۔
جنات کا )پیدائشی دوست )علم ہ ل ہوتی پراسراری( )قسط نمبر 7
اکثر راتو ں کو مج ھے محسو س ہوتا ہے ک ہ کوئی میر ے چ ہر ے
اور جسم پر پ ھول پ ھیر ر ہا ہے پ ھرمیری آنک ھ ک ھل جا تی ہے ی ہ سال ہا سال س ے آزمائی ہوئی اس با ت کی عل مت ہے ک ہ اب صحابی بابا اور حاجی صاحب کی آمد ہے واضح کر تا جا ﺅ ں ان کی حاضری ک ے کئی اندا ز ہی ں لیکن ی ہ انداز ب ھی کب ھی ہو جا تا ہے ایک اندا زی ہ ب ھی ہے ک ہ مج ھے چیل کی آواز آتی ہے یا کب ھی غرارن ے کی آواز جیس ے کوئی چیتا یا شیر غرار ر ہا ہو ۔ ایک با رمیر ے جنا ت دوست میر ے پا س بی ٹھے مج ھے غیا ث الدین بلبن مغل با دشا ہ ک ے چشم دید واقعات سنا ر ہے ت ھے ک ہ و ہ رعایا ک ے سات ھ کیسا ت ھا اور اس ک ے دن رات کیس ے ت ھے ک ہن ے لگ ے انک ے دور می ں ایک بزرگ ت ھے جن کا نام ب ھی غیاث الدین افرا دی ت ھا ب ہت صاحب کمال پ ہنچ ے ہوئ ے بزرگ ت ھے با د شا ہ ان ک ے پا س ب ھی جا کر رات گزارتا ۔ کب ھی دن می ں چ ھپ چ ھپا کر جا تا جب ب ھی جا تا اس ے ب ڑی ہستیو ں کا دیدار ضرور ہوتا ایک بار با دشا ہ ن ے پوچ ھا ک ہ مج ھے دیدار کیو ں ہو تا ہے ی ہ چیز محل می ں ن ہی ں ہو تی تو بادشا ہ کو افرا دی بزرگ ن ے بتایا دراصل ہم رزق حل ل دیت ے ہی ں اور سا را دن سورئ ہ اخل ص کا ورد کرت ے ہی ں فرمایا جو سورئ ہ اخلص کا ب ے شما ر ورد روزان ہ ہزارو ں کی تعداد می ں کر تا ہے تو دو سال ک ے بعد اس ک ے پا س شا ہ جنات نیک صالح جنات کی ڈیو ٹی لگا دیت ے ہی ں ۔ جو ا سک ے سات ھ بی ٹھ کر ذکر کرت ے ہی ں اور اس ک ے ہر کام می ں اس کی خدمت کر ت ے ہی ں حتی ک ہ دن رات اس کی غلمی کرت ے ہی ں ۔ خو د میر ے سات ھ ایسا ہواک ہ میر ے مر شدن ے میری ڈیو ٹی لگائی ک ہ می ں ٹھٹھہ ک ے قبرستان مکلی می ں سورئ ہ اخلص مع تسمی ہ طویل دنو ں ک ے لی ے ب ہت ب ڑی مقدار اور ب ہت قلیل خوراک ک ے سات ھ دن را ت پ ڑھو ں چونک ہ ان کی اجازت ت ھی پ ھر دعا اور توج ہ ت ھی تو ی ہ عمل می ں ن ے کیا اور خو ب محنت و د ھیان اور یکسوئی س ے کیا دوران عمل مج ھے حیر ت انگیز واقعات کا سامنا کر نا پ ڑا ۔ ایک بار عمل کر ر ہا ت ھا ک ہ می ں ن ے محسوس کیا ک ہ کمبل جو ک ہ می ں ن ے سخت سر دی کی وج ہ س ے او ڑھی ہوئی ت ھی اسمی ں کچ ھ سرسرا ہٹ اور حرکت محسوس کی ۔ می ں ن ے کمبل کا کون ہ ا ٹھا یا تو ایک سانپ ب ہت ب ڑا کن ڈلی ما ر کر بی ٹھا ہو ات ھا می ں ن ے ا ٹھ کر اس ے ج ھا ڑا و ہ ب ھا گ گیا می ں پ ھر بی ٹھ گیا ت ھو ڑی دیر بعد پ ھر اس طر ح دوسر ے کو ن ے می ں سانپ کی حرکت محسو س ہوئی اب می ں ا ٹھا ن ہی ں بلک ہ اپن ے عمل کی توج ہ کو سلطان الذکا ر کی شکل می ں ل کر اس کی طرف توج ہ کی واقعی محسو س ہوا ک ہ اثر شرو ع ہو گیا ہے ۔ چندمن ٹ ایسا کیا ہی ت ھا ک ہ پ ھر دیک ھا ک ہ ایک جلی ہوئی رسی اور اسکی را ک ھ پ ڑی ہوئی ت ھی ۔ می ں ن ے و ہ راک ھ ج ھا ڑ دی پ ھر ایک بار عمل کر ر ہا ت ھا ک ہ چ ھو ٹا سا کت ے کا بچ ہ سر دی س ے ٹھٹھراتا ہوا اور کو ں کو ں کر تا ہو ا میری مو ٹی کمبل می ں گ ھس گیا می ں ن ے اس کو کمبل می ں جگ ہ د ے دی ت ھو ڑی دیر تو و ہ کو ں کو ں کر تا ر ہا پ ھر و ہ ُپرسکون ہو گیا ۔ جیس ے محسو س ہو ر ہا ت ھا ک ہ اس کی سر دی ختم ہوگئی ہو پ ھر می ں ن ے اس ے سوت ے ہوئ ے پا یا اور ُپرسکون پایا اب روزان ہ اس کا معمول ہو گیا حت ٰی ک ہ چند دنو ں ک ے بعد می ں ا سکا منتظر ر ہن ے لگا چونک ہ میر ے عمل می ں بقی ہ 23دن ر ہت ے ت ھے اور آخری دن تک و ہ کت ے کا بچ ہ میر ے پا س آتا ر ہا ۔ می ں عشا ءکی نماز ک ے بعد بی ٹھتا اور ت ہجد پ ڑھ کر عمل ختم کر تا اب اس ویران میلو ںمی ں پ ھیل ے قبرستان می ں ج ہا ں رہ طر ف ُ ہو کا عالم ت ھا بالکل سنا ٹا ویرانی خامو شی خوف و ہراس اور ہر طر ف جنات کا را ج لیکن اب و ہ کت ے کا بچ ہ میرا سات ھی بن گیا ب معمول آخری دن جس دن و ہ عمل ختم ہو نات ھا و ہ آیا اور حس ِ میری کمبل می ں گ ھس گیا می ں اپنا عمل کر تا اور پ ڑھتا ر ہا لیکن ت ھو ڑی دیر ک ے بعد و ہ با ہر نکل اور میر ے سامن ے آکربی ٹھ گیا اور رفت ہ رفت ہ و ہ ب ڑا ہونا شروع ہو گیا اتنا ب ڑا ک ہ اون ٹ ک ے برا بر نظر آنا شروع ہو گیا اد ھر میرا عمل ختم ہوا ۔ اد ھر و ہ ب ڑا کتا بو ل ک ہ میر ے اوپر بی ٹھو می ں چپک ے س ے اس ک ے اوپر بی ٹھ گیا و ہ مج ھے ل ے کر چلتا گیا حت ٰی ک ہ سار ے قبر ستان کی سیر کرائی جگ ہ جگ ہ جنات ک ے لشکر دیک ھے کئی جیلی ں دیک ھی ں جن می ں سر کش اور ڈاکو ،چو ر ،ل ٹیر ے اور بد کا ر جنا ت کو سزائی ں دی جا ر ہی ت ھی ں۔ جنا ت ک ے بچ ے ک ھیل ر ہے ت ھے کوئی ک ھا نا پکا کر بان ٹ ر ہا ت ھا تو کوئی کسی اور مشغل ہ می ں مصروف ت ھا ۔ اس ن ے ایک خاص قسم کا چ ھو ٹا ب ھنا ہوا گوشت ت ھا مج ھے ب ھی دیا اور ک ہا ک ہ ی ہ حل ل ہے۔ می ں ن ے ک ھا یا وا قعی لذیذ اور ب ہت ذائق ہ دار ت ھا ایک جگ ہ ہم گزر ے تو جنا ت میا ں بیوی کا ج ھگ ڑا ہو ر ہا ت ھا میر ے مر شد رحمت ہ الل ہ علی ہ ن ے مج ھے بتایا ت ھا ک ہ جب ب ھی کسی کا ل کی ً شّد َتن ِسا َوَا َ ڑھ “ َوالّلُٰٰہ َا َ شّد َبا ً ج ھگ ڑا ہوت ے ہوئ ے دیک ھو تو پ و ’ می ں ن ے و ہ پ ڑھا اور سانس روک کر پ ڑھا اور جب سانس ٹو ٹن ے لگا تو و ہ پ ھو نک مار ی بس ایک دم ان کا ج ھگ ڑا ختم ہو گیا کیونک ہ اس ج ھگ ڑے کو کئی لو گ ختم کران ے کی کوشش کر ر ہے ت ھے لیکن ختم ن ہی ں کر اسک ے ت ھے اس لی ے ایک شخص درمیا نی عمر کا میری طرف متوج ہ ہوا )لوگو ں س ے مراد جنا ت پ ڑو سی (اور ک ہا ک ہ تو ن ے کیا پ ڑھا ہے می ں ن ے ک ہا ک ہ ی ہ آیت ک ہا ک ہ مج ھے ب ھی اجازت د ے دی ں می ں ن ے ک ہا ک ہ نامعلوم تو اس کو غلط استعمال کر ل ے یا درست کیونک ہ اس آیت ک ے اور ب ے شمار فوائد ہی ں ک ہن ے لگا می ں بالکل درست استعمال کرو ں گا بلک ہ اس ک ے بدل ے می ں آپ کو ایک اور عمل دو ں گا جس کا آپ کو انو ک ھا فائد ہ ہو گا ک ہ جس کی ل ڑکیا ں پیدا ہو تی ہو ں یا ب ے اولد ہو و ہ ی ہ عمل کرئ ے انشاءالل ہ ل ڑکا پیدا ہو گا اور ب ے اولد کب ھی محروم ن ہی ں ر ہے گا اور اگر کسی کی شادی ن ہ ہو ر ہی ہو و ہ ی ہ عمل کر ے تو اس کی شا دی ہو جائ ے گی اور ب ھی اسک ے فوائد بتائ ے مسلمان ت ھے ک ہن ے لگ ے می ں ن ے ب ڑے ب ڑے علما ء ،صلحا ءاور بزرگان کی خدمت کی ہے ۔ ہرا ت افغانستا ن ک ے جید علمائ’ بغداد ک ے بزرگان’ اوچ شریف ک ے بزرگان’ سند ھ ک ے بزرگان’ د ہلی ک ے فقرا ئ’ مدین ہ ک ے محدث بزرگو ں کی ب ھر پو ر خدمت کی ہے اور ان س ے ل زوال مو تی لی ے ہی ں ۔ اس عمل ک ے بدل ے و ہ مو تی آپ کو دو ں گا کیونک ہ ب ہت عرص ے س ے ان کا ج ھگ ڑا ہو ر ہا ت ھا اور و ہ ک ہن ے لگا ہما ر ے ہا ں ج ھگ ڑا جب ہو تا ہے تو ا سکی آگ ہر جگ ہ )پ ھیل جا تی ہے ۔ )جاری ہے
جنات کا پیدائشی دوست 8
می ں چونک ہ ان کا پ ڑو سی ہو ں اور خود میری عبادت اور مراقب ے
می ں خلل ہو تا ہے می ں ن ے اپن ے عمل اور طریق ے کئی آزمائ ے لیکن می ں ناکام ر ہا آپ ک ے طریق ے ن ے ان کا ج ھگ ڑا ختم کر دیا ہے اور نفر ت کی آگ محبت می ں بدل گئی ہے ل ٰہذا ی ہ عمل لین ے ک ے لی ے آپ کو سار ے عمل جو می ں ن ے صدیو ں کی محنت س ے حاصل کی ے ہی ں و ہ دین ے کو تیار ہو ں اتنی دیر می ں و ہ اون ٹ نما کتا جس پر می ں سوار ت ھا بو ل ہا ں ضرور دی ں می ں ن ے پو چ ھا تم کون ہو ک ہن ے لگا می ں ل ہو ت ک ے عالم کی ایک مخلو ق ہو ں ن ہ انسان ن ہ جن ہو ں سورئ ہ اخلص کا عامل ہو ں اب تک تم ہاری دنیاک ے حساب ک ے مطابق می ں ن ے 673ارب سورئ ہ اخلص پ ڑھ لی ہے۔ پ ھر و ہ سورئ ہ اخلص ک ے جو فوا ئد اور فضائل بتان ے لگ ے می ں خود حیران ہو گیا پ ھر ک ہا ک ہ می ں اب سدا تم ہارا خادم ہو ں ساری زندگی تم ہا ری خدمت کر و ں گا ۔ واقعی و ہ اب ھی تک میرا دوست ہے۔ آخر کا ر می ں ن ے اس ے ج ھگ ڑا ختم کرن ے والی آیت کی اجازت د ےدی و ہ ب ہت خو ش ہوئ ے میر اما ت ھا چو م لیا پ ھر و ہ جو ا ہر اور انمول ہیر ے جو ان ک ے پا س ت ھے مج ھے دینا شروع کی ے۔ یقین جا نی ے جن چیزو ں کو آج تک می ں ن ے معمولی سمج ھا ت ھا و ہی میر ے لی ے قابل قدر بن گئی ں می ں سنتا جا ر ہا ت ھا اور حیران ہو ر ہا ت ھا ب ہت دیر تک و ہ مج ھ س ے با تی ں کر ت ے ر ہے پ ھر ان ہو ں ن ے مج ھ س ے دوستی کا ع ہد کیا اور ایک لفظ دیا ک ہ جب ب ھی آپ ی ہ لفظ سانس روک کر پ ڑھی ں گ ے می ں فورًا حاضر ہوجاﺅ ں گا ۔ آج تک جب ب ھی ان کی ضرورت پ ڑی ہے می ں ن ے و ہی لفظ سانس رو ک کر صرف چند با ر ک ہا تو و ہ عامل جن میر ے پا س حاضر ہو ت ے ہی ں ۔ سند ھی آدمی کی شکل و صورت اور سند ھی آدمی ک ے لباس اور ل ہج ے می ں آت ے ہی ں و ہ کام جو ناممکن ہو کلم الٰہٰی س ے من ٹو ں می ں سلج ھا دیت ے ہی ں می ں عامل جن کو بار بار تکلیف ن ہی ں دیتا لیکن اس باکمال شخصیت کو یاد ضرور کرتا ہو ں۔ میر ے پاس ایک سابق ہ حکمران آئ ے ک ہ میرا فل ں کام کرا دی ں می ں ن ے اس عامل جن کو بلیا اور ان کا کام کرا دیا اب و ہ حکمران فوت ہوگئ ے ہی ں۔ اب سنی ے اس ج ھگ ڑے وال ے خاندان کی ک ہانی! جب می ں عامل جن س ے اجازت ل ے کر رخصت ہون ے لگا تو ان ہو ں ن ے مج ھے ایک پت ھر دیا جو چکنا ،چ ھو ٹا سا پت ھر ت ھا بظا ہر عام سا لیکن اس ک ے فوائد مج ھے بتائ ے ک ہ آپ جب ب ھی اس کو زبان لگائی ں گ ے تو ی ہ پ ھل ،ک ھان ے یا ڈش کا ذائق ہ د ے گا اور اسی پ ھل یا ڈش س ے پی ٹ ب ھر ے گا اور اس ک ے ذائق ے کا ڈکار آئ ے گا می ں ن ے سینک ڑو ں بار اس پت ھر کو آزمایا واقعی مفید پایا آج تک و ہ پت ھر میر ے پاس ہے۔ ایک بار ایک غریب آدمی حج پر جار ہا ت ھا اس ے می ں ن ے غائب ہون ے والی آیت بتائی ک ہ و ہ بغیر رقم ک ے چل گیا اور پت ھر دیا 82دن و ہ مک ہ مکرم ہ اور مدین ہ منور ہ می ں ر ہا اور ی ہی پت ھر اس کی خوراک کی ساری ضروریات پوری کرتا ر ہا ۔ می ں ی ہ پت ھر ل ے کر رخصت ہوا تو ت ھو ڑے فاصل ے پر و ہ ج ھگ ڑے وال خاندان میر ے تعاقب می ں آیا ک ہن ے لگا مج ھے اس عامل جن ن ے بتایا ک ہ آپ ن ے ہمارا ج ھگ ڑا ختم کرایا اب ہم میا ں بیوی ب ے شمار بچو ں سمیت آپ کی خدمت می ں حاضر ہوت ے ہی ں ہم غریب ہی ں اور تو خدمت کر ن ہی ں سکت ے آپ جب ب ھی ٹھٹھہ ک ے مکلی ک ے قبرستان آئی ں ہمار ے گ ھر س ے ک ھانا ک ھایا کری ں۔ می ں ن ے ان س ے کئی بار ک ھانا ک ھایا حلل اور طبیب ک ھانا ہوتا ہے اور خوب لذیذ ہوتا ہے۔ جب ب ھی جاتا ہو ں ضرور ک ھاتا ہو ں سال ہا سال س ے و ہ خوش و خرم زندگی بسر کرر ہے ہی ں۔ و ہ کتا نما اون ٹ جب سار ے قبرستان کی سیر کرا چکا اور قدرت ک ے عجائبات دیک ھا چکا تو اب اس ن ے ا ڑنا شروع کر دیا ،ا ڑت ے ا ڑت ے ایک ب ہت ب ڑی غار می ں گیا اب اس کی شکل ابابیل کی طرح ہو گئی اور اند ھیر ے غار می ں ا ڑت ے ا ڑت ے ب ہت دیر ک ے بعد ایک نیا ج ہا ں اور نیا عالم آگیا و ہ ایسا عالم ت ھا ک ہ می ں اس عالم کو الفاظ ک ے نقش ے می ں بیان ن ہی ں کر سکتا و ہ انسان ن ہی ں ت ھے و ہا ں جنات ن ہی ں ت ھے بس کوئی اور مخلوق ت ھی جس ے می ں کب ھی ن ہی ں جانتا ت ھا ۔ اس عالم کی ہر ش ے انوک ھی ،ہر چیز نرالی اور می ں اپن ے الفاظ می ں اس ے سائنسی ک ہو ں گا ک ہ ی ہا ں جدید س ے جدید سائنس ب ھی اس ک ے آگ ے ناکام اور ب ے حیثیت ت ھی ۔ ہر چیز خود کار ،ہر چیز لجواب ،نفرت ج ھگ ڑے اور ناچاقی نام کی چیز اس معاشر ے می ں ن ہی ں ت ھی ،کیسا معاشر ہ ،عالم اور دنیا ت ھی بس میر ے پاس الفاظ ن ہی ں می ں ب ہت دیر و ہا ں ر ہا اور اس قدرت ک ے انوک ھے نظام کو دیک ھتا ر ہا و ہا ں ان ک ے خاندان ک ے ب ے شمار اور لوگ مل ے۔ می ں لوگ اس لی ے ک ہہ ر ہا ہو ں ک ہ می ں ان ہی ں انسان تو ک ہہ ن ہی ں سکتا ک ہ و ہ اس عالم ک ے لوگ ن ہی ں۔ ان می ں س ے ایک شخص ک ہن ے لگا آپ ن ے کب ھی ا ڑن طشتریو ں کا نام سنا ہے می ں ن ے ک ہا ہا ں اخبارات اور کتابو ں می ں ضرور پ ڑھا ،ک ہن ے لگا و ہ ہمارا ج ہان ہے اور اس ج ہان س ے بعض اوقات ہم تم ہار ے ج ہان می ں کب ھی کب ھی آت ے ہی ں اور بغیر نظر آئ ے تو ہم سار ے تم ہار ے ج ہان می ں آت ے ہی ں چونک ہ مکلی می ں ہمارا آنا جانا ب ہت زیاد ہ ہے تو می ں ن ے آپ کو ب ہت خلوص اور نور س ے سورة اخلص مع تسمی ہ پ ڑھت ے دیک ھا تو مج ھے اچ ھا لگا ہم ن ے کت ے ک ے بچ ے کی شکل می ں اپنا خاص آدمی ب ھیجا تم ن ے اس س ے محبت کی اس ے پیار دیا اس ے سکون دیا ،اس کا احترام کیا اگر تم اس ے د ھتکار دیت ے تو آج اس عالم می ں کب ھی ن ہ ہوت ے پ ھر ہم راضی ہو گئ ے اور آج آپ ی ہا ں ہی ں ک ہن ے لگ ے اس س ے قبل ہم آپ کی دنیا ک ے ب ے شمار لوگو ں کو ی ہا ں لئ ے ہی ں پ ھر ان ک ے نام گنوائ ے جب و ہ علم ہ محی الدین ابن عربی ک ے نام پر آئ ے تو می ں ن ے تصدیق کی واقعی می ں ن ے ان ک ے ی ہ حالت کچ ھ پ ڑھے ہی ں۔ ک ہا انسانو ں ک ے عالم کا جو شخص ب ھی سورة اخلص مع تسمی ہ لک ھو ں کرو ڑو ں اور اربو ں کی تعداد می ں پ ڑھتا ہے ایک ن ہ ایک دن ہم اس ے اپن ے عالم کی سیر ضرور کرات ے ہی ں ہا ں اس کی پشت )پر کوئی باکمال ضرور ہو ۔ )جاری ہے نو ٹ :قارئین کوعلم ہ ل ہوتی پراسراری کی طرف س ے جنات ک ے پیدائشی دوست کی قسط نمبر 6می ں چ ھپن ے وال ے درود شریف کی ت عام ہے۔باقی وظائف کی ب ھی اجازت ہے۔ اجاز ِ
)سلسل ہ وار آپ بیتی )علم ہ ل ہوتی پراسراری( )قسط نمبر 9
جنات کا پیدائشی دوست می ں عالم حیرت می ں ی ہ باتی ں سن ر ہا ت ھا اور حیران ہو ر ہا ت ھا ک ہ ن فرمایا ،عالم حمُد ِلّلِٰٰہ َر ّ ب الَعاَلِمی َ یاالٰہٰی آپ ن ے سورة فاتح ہ می َںال َ ن ہی ں فرمایا ۔ واقعی ہمار ے عالم س ے ہٹ کر دوسر ے عالم ب ھی ہی ں جن کا ہمی ں علم ب ھی ن ہی ں۔ ان می ں ایک نو جوان ک ہن ے لگا آپ کی سائنس کی اگر ارب سال مزیدترقی کرجائ ے تو ب ھی ہماری ترقی س ے آگ ے ن ہی ں نکل سکتی پ ھر ان ہو ں ن ے اپنی ترقی ک ے و ہ کرشمات دک ھائ ے جو میری آنک ھ ن ے نا کب ھی دیک ھے ،ن ہ کانو ں ن ے کب ھی سن ے ،نا کب ھی ذ ہن ن ے سوچا ۔ بس و ہ عالم حیرت ہی ت ھا جو الفاظ کیا احساسات س ے ب ھی بالتر ت ھا ۔قارئین پچ ھلی اقساط می ںباورچی جن بابا کا تذکر ہ آپ ن ے پ ڑھا ،جن ہو ں ن ے عبدالسلم جن کی شادی می ں تمام باراتیو ں کو لذیز ک ھان ے ک ھلئ ے ی ہ اسی نومبر کا واقع ہ ہے جمع ہ کا دن ت ھا می ں فاتح ہ کیلئ ے اتباع سنت می ں قبرستان گیا ،جب می ںو ہا ں پ ہنچا تو دیک ھا ک ہ ایک سفید ریش بو ڑھا شخص حضرت احمد علی ل ہوری کی قبر پر بی ٹھا رو ر ہا ہے چونک ہ می ں اکثر فاتح ہ کیلئ ے جاتا ر ہتا ہو ں می ں ب ھی سات ھ جا کر بی ٹھ گیا می ں ن ے مراقب ہ کیا تو محسوس ہوا ک ہ حضرت ل ہوری اپنی قبر می ں موجود ن ہی ں اور و ہ مدین ہ منور ہ اور مک ہ مکرم ہ تشریف ل ے گئ ے ہی ں بس ت ھو ڑی ہی دیر می ں حضرت ل ہوری تشریف ل ے آئ ے می ں ن ے سلم عرض کیا راز و نیاز کی باتی ں ہوئی ں ب ہت روحانی فیوض و برکات عطاء ہوئ ے ،دل کی ب ہت سی باتی ں ایسی ت ھی ں جو می ں ن ے ان کی خدمت عرض کرنی ت ھی ں و ہ عرض کی ں۔ حضرت ل ہوری ن ے ایک بات جو خاص طور پر زور د ے کر فرمائی و ہ ی ہ ک ہ سار ے عالم می ں حوادث ،واقعات ،مشکلت اور پریشانیا ں روز بروز ب ڑھتی چلی جائی ں گی ۔ ب ے سکونی حد س ے زیاد ہ ب ڑھے گی ،ب ے چینی گما ں س ے ب ھی زیاد ہ لمبی ہوجائ ے گی، مال ن ہی ں مل ے گا ،چیزی ں ن ہی ں ملی ں گی پ ھر مال ہوگا تو چیزی ں ن ہی ں ہو ں گی ،گ ھر گ ھر ل ڑائی ج ھگ ڑے اور مایوسی اتنی ب ڑھ جائ ے گی ک ہ زندگی س ے موت کو ترجیح دی جائ ے گی ،می ں ن ے حضرت ل ہوری س ے عرض کیا آخر اس کا کوئی حل ب ھی ہوگا ۔ ٹھن ڈی سانس لیکر فرمان ے لگ ے صرف 3چیزی ں 1۔ فجر کی سخت پابندی اور ا ہتمام ک ے سات ھ سات ھ بقی ہ نمازو ں کی ب ھی پابندی 2۔ آیت کریم ہ اور استغفار کاکثرت س ے پ ڑھنا 3 ،۔ آنک ھو ں کی احتیاط یعنی گنا ہو ں س ے بچنا ،می ں بی ٹھاحضرت ل ہوری کی باتی ں سن ر ہا ت ھا ۔ میر ے سات ھ بی ٹھے بابا جی مسلسل رو ر ہے ت ھے تو اسی دوران می ں ن ے حضرت ل ہوری س ے پوچ ھا ک ہ ی ہ میر ے سات ھ بی ٹھے بابا جی کون ہی ںجو مسلسل رو ر ہے ہی ں۔ حضرت ل ہوری فرمان ے لگ ے خود ہی تعارف کرات ے ہو اور خود ہی لتعلق ہوجات ے ہو ،می ں حیران ہوا تو فرمان ے لگ ے۔ عبدالسلم کی شادی یاد ہے اور عبدالسلم کی شادی می ں جو بو ڑھے باورچی جن ت ھے و ہ ی ہی ت ھے۔ ی ہ اس وقت انسانی شکل می ں میر ے پاس ملقات کیلئ ے آئ ے بی ٹھے ہی ں ،جب می ں عالم دنیا می ں ت ھا تو اس وقت ی ہ اور ان کی نسلی ں میر ے پاس ب ہت زیزد ہ آیا کرتی ت ھی ں ،اچ ھے اور مخلص انسان ہی ں می ں ن ے حضرت س ے پوچ ھا ک ہ حضرت میر ے پاس جنات ب ہت زیاد ہ آت ے ہی ں کرو ڑو ں س ے زیاد ہ جنات میر ے ہم نشین اور میر ے سات ھی ہی ں کونسی ایسی چیز می ں اختیار کرو ں جس س ے ی ہ خوش ہو ں اور ان کی محبت اور زیاد ہ ب ڑھ جائ ے تو فرمان ے لگ ے بس ایک چیز جس کو ی ہ ب ہت زیاد ہ پسند کرت ے ہی ں و ہ خوشبو کچا گوشت ،چاولو ں کو ابالت ے ہوئ ے جو خوشبو ا ٹھتی ہے یا پ ھر جانور کو ذبح کرت ے ہوئ ے جو پ ہل خون نکلتا ہے ی ہ چیزی ں ان کو ب ہت پسند ہی ں۔ می ں ن ے مزید سوال کیا ک ہ کوئی اور چیز فرمائی ں تو فرمان ے لگ ے ان می ں س ے ہر جن اگر و ہ نیک اور صالح ہے تو و ہ ان چیزو ں کو ضرور پسند کر ے گا اور اگر و ہ شیریر جنات ہی ں تو پ ھر ان کوگو ہر ،کوئل ہ جلی ہوئی لک ڑی ،نیم سوخت ہ بچو ں کی چیخ و پکار ،عورتو ں ک ے آپس می ں ج ھگ ڑے ،میا ں اور بیوی ک ے ج ھگ ڑے ،مردار جانور کا خون ،خنزیر اور کت ے اب ہت زیاد ہ پسندید ہ ہی ں۔ می ں ن ے حضرت ل ہوری س ے ایک اور سوال کیا ک ہ حضرت میر ے پاس روحی ں مختلف شکلو ں می ں ب ہت زیاد ہ تشریف لتی ہی ں یا می ں ان ک ے پاس حاضر ہوتا ہو ں ایک انوک ھی چیز جو می ں ن ے اکثر دیک ھی ہے ک ہ جب و ہ تشریف لت ے ہی ں تو ان ک ے سات ھ صالح جنات ک ے لشکر ضرورت ہوت ے ہی ں اب ھی پچ ھل ے دنو ں میری ملقات حضرت امام زین العابدین رضی الل ہ عن ہ س ے ہوئی ان کی ملقات س ے مج ھے ب ہت زیاد ہ روحانی اور نورانی استفاد ہ ہوا ی ہ ہماری ملقات کئی گ ھن ٹے تک محیط ر ہی ۔ تو حضرت امام زین العابدین رضی الل ہ عن ہ ک ے سات ھ ب ھی لک ھو ں جنات موجود ت ھے۔ ان می ں س ے ایک جن ن ے ازرا ہ محبت مج ھے خوشبو دی ۔ ی ہ و ہ خوشبو ہے جس می ں ایک قطر ہ حضور اقدس صلی الل ہ علی ہ وسلم ک ے پسین ہ اط ہر کا مل ہوا ہے اور اس خوشبو ک ے جو کمالت ہی ں و ہ می ں بیان می ں ن ہی ں لسکتا ۔ اس کو می ں ن ے سنب ھال کررک ھا ہوا ہے جب ب ھی می ں و ہ خوشبو می ں لگاتا ہو ں خوبصورت زیارتی ں شروع ہوجاتی ہی ں حضرت ل ہوری فرمان ے لگ ے دراصل جنات ان ک ے خدام ہوت ے ہی ں اور ی ہ خدام اپن ے مخدوم ک ے سات ھ ہی چلت ے ہی ں مراقب ے س ے فارغ ہون ے ک ے بعد می ں ن ے باورچی جن کو اپنا تعارف کرایا اور عبدالسلم کی شادی کا ان کو حوال ہ دیا میری بات سن کرباورچی جن ب ہت خوش ہوئ ے۔ ب ڑے اتفاق س ے مل ے ۔ک ہن ے لگ ے ب ڑھاپا ہے ،نظر کمزور ہے ،یادداشت پر اثر ہے ،اس لی ے پ ہچان ن ہ سکا ۔ می ں ن ے اصرار کیا میری دعوت قبول فرمائی ں ،گ ھر چلی ں، ان ہو ں ن ے ازرا ہ شفقت میری دعوت قبول فرمائی اس شرط پر جو گ ھر می ں موجود ہوگا و ہ ہی ک ھاو ں گا تکلیف ن ہی ں کری ں گ ے جب می ں گ ھر پ ہنچا تو جی می ں آیا ک ہ عبدالسلم صحابی بابا ،حاجی صاحب اور ان کی فیملی کو ب ھی بللو ں۔ می ں ن ے ان ک ے دئی ے ہوئ ے مخصوص کو ڈ س ے ان کو عرض کیا فرمان ے لگ ے اس وقت ہم عمر ہ کرن ے ک ے بعد خیبر ک ے اس قلع ہ می ں بی ٹھے ہی ں جو حضرت علی رضی الل ہ تعال ٰی عن ہ ن ے فتح کیا ت ھا ہم ت ھو ڑی دیر می ں پ ہنچ جات ے ہی ں ،ان کی محبت اور شفقت ت ھو ڑی ہی دیر می ں و ہ 382افراد یعنی پورا خاندان میر ے گ ھر پ ہنچ گیا ۔ خوب )پرتکلف ان ک ے مزاج کی دعوت کی ۔ )جاری ہے
)جنات کا پیدائشی دوست )قسط نمبر 10
جب ہم ک ھان ے س ے فارغ ہوئ ے تو سب سات ھیو ں یعنی بو ڑھے
باورچی جن عبدالسلم اور دوسر ے جنات ک ے ب ڑے سردار دیو اور پریو ں ن ے صحابی بابا س ے اصرار کیا ک ہ آپ ہمی ں ایسا واقع ہ سنائی ں جو واقعی انوک ھا ہو پ ہل ے تو ان ہو ں ن ے انکار کیا پ ھر جب می ں ن ے عرض کیا اور ان کی خدمت می ں درخواست کی تو ان ہو ں ن ے ایک واقع ہ سنایا جو قارئین کی نذر ہے۔ ک ہن ے لگ ے ی ہ واقع ہ خلیف ہ مامون الرشید ک ے دور کا ہے اس کی خلفت تمام براعظم ایشیاءاور عرب تک پ ھیلی ہوئی ت ھی اس کی ایک لون ڈی ت ھی جو واقعی حسن و جمال کا ایک پیکر اور کمال ت ھی ۔ و ہ دراصل نیشاپور ک ے قریب ایک گاو ں جس کا نام مارض ت ھا و ہا ں ک ے ایک کسان کی بی ٹی ت ھی ۔ بچپن س ے رنگ روپ دیک ھ کر اس کی ما ں اس ے چ ھپاتی ت ھی اور اب ھی و ہ چ ھو ٹی ہی ت ھی ک ہ اس ے گ ھر س ے زیاد ہ با ہر نکلن ے پر پابندی لگادی گئی ت ھی ۔ یو ں جوانی ک ے دن رات ط ے ہوت ے گئ ے۔ گاو ں ک ے نو جوان بلک ہ ہر نوجوان کی خوا ہش ت ھی ک ہ اس س ے شادی کر ے لیکن اسک ے ما ں اور باپ کی خوا ہش ت ھی ک ہ بی ٹی ایس ے شخصس ے بیا ہی جائ ے جو صالح ہو چا ہے غریب ہی کیو ں ن ہ ہو ۔ ی ہ بات خلیف ہ ک ے ایک وزیر واثق عطا جودری ک ے ذریع ے خلیف ہ تک پ ہنچی اب جب خلیف ہ ن ے اس کسان ک ے گ ھرمامون رشید کی اطلع پ ہنچائی تو و ہ حیران ہوئ ے ک ہ ہماری اتنی کیا اوقات ہے’ خلیف ہ تو ہم س ے مقام اور مرتب ے می ں ب ڑا ہے’ آخر کار ان ہو ں ن ے و ہ ل ڑکی خلیف ہ کو د ے دی ۔ خلیف ہ ن ے اس ے اپن ے حرم کا حص ہ بنالیا اور سب لون ڈیو ں س ے اونچا مقام دیا ۔ و ہ ل ڑکی خوش شکل تو ت ھی ہی’ خوش اخلق ب ھی ت ھی اس ن ے آت ے ہی خلیف ہ کی زندگی می ں سب س ے پ ہلی جو تبدیلی پیدا کی و ہ ی ہ ک ہ خلیف ہ کی زندگی غرباءمساکین اور پس ے ہوئ ے طبق ے ک ے لی ے وقف ہوکر ر ہ گئی بلک ہ اس س ے زیاد ہ خلیف ہ کی زندگی می ں اور تبدیلی جو آئی و ہ ی ہ ت ھی ک ہ خلیف ہ نیک اعمالکیطرف متوج ہ ہوا یون ہی دن رات گزرت ے گئ ے آپس کی محبت ب ڑھتی گئی لیکن ایک دن عجیب واقع ہ ہوا ک ہ خلیف ہ ن ے محسوس کیا ک ہ آ ہست ہ آ ہست ہ اسک ے دل س ے اپنی لون ڈی کی محبت کم ہور ہی ہے خود اس لون ڈی ن ے محسوس کیا ک ہ محبت کی جو شدت پ ہل ے ت ھی و ہ شدت واقعتا کم ہور ہی ہے اب خلیف ہ مامون ب ھی پریشان بلک ہ ایک بار توخلیف ہ اس لون ڈی کوک ہہ بی ٹھا ک ہ اب تیر ے حرم می ں میرا دل آن ے کو ن ہی ں چا ہتا بعض اوقات ک ھچ ے اور دک ھی دل ک ے سات ھ آتا ہو ں۔ کیا کرو ں مجبور ہوکر آتا ہو ں ورن ہ جو پ ہل ے دل اور محبت کی موجو ں ک ے سات ھ آتا ت ھا اب معامل ہ اسطرح ن ہی ں کئی ہفت ے گزر گئ ے۔ خلیف ہ ک ے دربار می ں ایک درویش شیخ سعید بن ثابت المروزی ر ہت ے ت ھے جو ک ہ خود ب ہت ب ڑے عامل ت ھے ان س ے تذکر ہ ہوا توان ہو ں ن ے تین دن کی م ہلت مانگی’ 3دن ک ے بعد ان ہو ں ن ے انکشاف کیا ک ہ اس لون ڈی ک ے حسن وجمال کی وج ہ س ے ایک طاقت ورعامل جن اس لون ڈی ک ے پیچ ھے پ ڑگیا ہے جو اس ے ہر صورت می ں پانا چا ہتا ہے اور اس ن ے کال ے جادو ک ے ذریع ے لون ڈی کو آ ہست ہ آ ہست ہ خلیف ہ س ے دور اور خلیف ہ کو لون ڈی س ے دور کرنا شروع کردیا ہے اور عنقریب ان دونو ں می ں نفرت ہوجائ ے گی اور لون ڈی کو خلیف ہ اپن ے حرم س ے نکال د ے گا ۔ یو ں ی ہ اپن ے گ ھر واپس کسان ک ے پاس چلی جائ ے گی اور اس کال ے جن کا مقصد پورا ہوجائ ے گا ۔ اس درویش ن ے ایک اور بات ی ہ ب ھی ک ہی ک ہ گ ھریلو ج ھگ ڑو ں می ں سارا ہات ھ جنات کا ہوتا ہے اورج ھگ ڑو ں می ں انک ے کئی مقاصد ہوت ے ہی ں۔ ضروری ن ہی ں انکا مقصد عورت کو پانا ہو’ انک ے اور ب ھی کئی مقاصد ہوت ے ہی ں’ اگر ان گ ھریلو ج ھگ ڑو ں کا علج کرنا ہے تو ان جنات ک ے دفع کرن ے کاانتظام کرنا ب ہت ضروری ہے اسکی طرف اکثر لوگ توج ہ ن ہی ں دیت ے جسکی وج ہ س ے کام اکثر طلقو ں’ ج ھگ ڑو ں’ گ ھریلو ب ے سکونی کیطرف چلجاتا ہے۔ بالکل ی ہی حال خلیف ہ کا ہوا اب جب خلیف ہ کو ی ہ پت ہ چل تو و ہ پریشان ہوگیا ’ لون ڈی ن ے تو رو رو کر اپنا برا حال کرلیا ۔ خلیف ہ ن ے درویش کو حکم دیا ک ہ اب اس کیس کو حل کر اور اس کال ے جن کا جادو ختم کر’ درویش ن ے ک ہا ک ہ اس کال ے جادو می ں ی ہ جن اکیل ن ہی ں بلک ہ اسک ے سات ھ معاونت می ںجنات کی ایک ب ڑی جماعت ہے’ اس ک ے مستقل حل کیلئ ے مج ھے ب ھی جنات کی مدد لینی پ ڑے گی جب تک جنات کی مدد ن ہ ہوگی ہرگز ہرگز مسئل ہ حل ن ہ ہوسک ے گا اب بادشا ہ اور پریشان ک ہ اس کا کیا حل کیا جائ ے اس دور می ں ایک درویش بصر ہ می ں ر ہت ے ت ھے جن کا نام مالک بن عبید ت ھا ب ڑے الل ہ وال ے ت ھے۔ دن رات سائلین کا ہجوم ان ک ے پاس ر ہتا ت ھا ہر شخص ان ک ے پاس س ے اپنی مراد پاکر جاتا ت ھا’ ب ہت متبع سنت اور صاحب شریعت ت ھے می ں اس وقت ان کی محفل اور مجلس می ں جایا کرتا ت ھا ۔ خلیف ہ ک ے درویش شیخ سعید بن ثابت ان س ے ملن ے آئ ے ک ہ ی ہ مسئل ہ ہے آپ ک ے پاس لتعداد جنات آت ے ہی ں کسی ب ڑے طاقت ور جن ک ے ذریع ے ی ہ مسئل ہ حل کرادی ں چونک ہ می ں اس وقت موجود ت ھا اس لی ے ان ہو ں ن ے مج ھے فرمایا ک ہ آپ ی ہ کام کردی ں می ں ن ے تعمیل حکم می ں جی ک ہہ دیا اور کچ ھ دنو ں کا وقت مانگا ۔ اب میری ک ہانی سنی ں ک ہ می ں ن ے کس طرح اس کال ے جن کا پیچ ھا کیا اور کس طرح اس جادو کو ختم کیا ۔ سب س ے پ ہل ے می ں ن ے درویش کو چند اعمال کی تراکیب بتائی ں اور پ ھر اس درویش ن ے خلیف ہ کو ی ہ تراکیب بتائی ں ی ہ اعمال اور تراکیب اب تک می ں ن ے ب ے شمار لوگو ں کو بتائ ے اور کی ے جس جس کو بتایا اسی کو فائد ہ ہوا ۔ پ ہل طریق ہ ی ہ ہے ک ہ اس عورت ک ے پران ے کپ ڑے ل ے کر چا ہے ایک کپ ڑا ہو لیکن ہو زیاد ہ س ے زیاد ہ استعمال کیا ہوا ۔ اس کپ ڑے پر روزان ہ سور ہ فلق مع تسمی ہ 200بار صبح اور سور ہ الناس 200بار شام گ ھر کا کوئی فرد پ ڑھے لیکن توج ہ خلوص اور د ھیان کیسات ھ اگر مریض خود پ ڑھے تو نفع زیاد ہ ہوگا ورن ہ گ ھر کا کوئی فرد ہو با ہر کا کوئی فرد یعنی رقم د ے کر اگر پ ڑھایا تو ہرگز نفع ن ہ ہوگا ۔ ی ہ عمل 90دن کیا جائ ے 90دن ک ے بعد اس کپ ڑے کو جل کر اس کی راک ھ صاف پانی می ں ب ہادی جائ ے۔ ))جاری ہے
جنات کاپیدائشی دوست )قسط نمبر) ( 11علم ہ ل ہوتی
)پراسراری دوسرا سار ے گ ھر وال ے یا گ ھر ک ے چند افراد یا خود مجبور افراد ف َیاَوُدوُد بکثرت یعنی روزان ہ وضو’ طی ُعِزیُز َیاَل ِ کیُم َیا َ حِ دن رات َیا َ ب ے وضو ’پاک’ ناپاک ’ ہزارو ں کی تعداد می ں پ ڑھی ں۔ ہزارو ں کی تعداد س ے کم ن ہ ہو ۔ی ہ عمل 90دن کری ں۔تیسرا صدق ہ جتنا زیاد ہ تعداد می ں اور قیمتی ہوگا اتنا زیاد ہ نفع ہوگا ۔ ورن ہ جتنا ہوسک ے، گائ ے ،بکری ،بکرا اور نقدی رقم می ں ایس ے غریب جو نمازی اور ذکر کرن ے وال ے ہو ں روزان ہ 90دن تک تلش کرک ے دیا جائ ے۔ بس ی ہ عمل می ں ن ے ان ہی ں کرائ ے کیونک ہ جو شخص ی ہ تینو ں عمل کرتا ہے ہا ں اگر تینو ں می ں س ے ایک عمل ب ھی کم ہوا یا کمزور ہوا تو سورئ ہ فلق اور سورئ ہ ناس ک ے موکلت ہرگز مدد ن ہی ں کری ں گ ے اور جناتی سفلی چیزی ںکال جادو اور جنات ہرگز ن ہی ں ٹو ٹی ں گ ے کیونک ہ ذکر اور صدق ہ دراصل ان موکلت کی خوراک اور مدد ہے جب تک آپ سورئ ہ فلق اورناس ک ے موکلت کو انکی خوراک ن ہی ں دی ں گ ے اس وقت تک و ہ ان کال ے ازلی اور گند ے جنات س ے ن ہی ں ل ڑینگ ے اور ان ہی ں ختم ن ہی ں کرسکی ں گ ے۔ خلیف ہ کی لون ڈی ن ے ی ہ سار ے عمل خود کی ے اور صدقات کی خلیف ہ ن ے حد کردی پ ھر خود خلیف ہ ن ے ب ھی ی ہ ذکر کثرت س ے کیا ۔ اسکی وج ہ س ے محبت ب ڑھن ے لگی اور دل کی جدائیو ں می ں مر ہم ب ھرن ے لگا ۔ شکست ہ دل اوردور ہوئ ے جسم دوبار ہ قریب آن ے لگ ے۔ 90دن ک ے بعد ب ھی ان ہو ں ن ے ی ہ ذکر ن ہ چ ھو ڑادن بدن ذکر می ں اضاف ہ ہوتا چل گیا ۔ ان ہو ں ن ے کپ ڑا جلکر راک ھ پانی می ں ب ہا دی ۔ اد ھر و ہ جنات جن ہو ں ن ے اس کال ے جن کی مدد کی ان کا ب ہت نقصان ہوا ان ک ے گ ھر جل گئ ے۔ انک ے بچ ے مرگئ ے۔ ب ہت حادثات رونما ہوئ ے۔ سورتو ں ک ے طاقت ور ترین موکلت ن ے انکا اتنا حشر کیا ک ہ ان ہی ں عبرت کا نشان بنادیا ۔ صحابی بابا ک ہن ے لگ ے اس دور می ں مج ھے درویش ک ے ذریع ے خلیف ہ مامون الرشید ن ے اشرفیو ں کا ب ھرا ہوا ایک مشکیز ہ دیا ت ھا ۔ک ہن ے لگ ے کچ ھ اشرفیا ں اب ب ھی میر ے پاس ہی ں۔ ی ہ اشرفیا ں تحریر کرن ے وال ے علم ہ ل ہوتی ن ے ب ھی دیک ھی ہی ں۔ صحابی بابا ن ے اس سار ے عمل ک ے فوائد اور مزید کمالت اتن ے بتائ ے ک ہ می ں خود حیران ہوا ۔ چند فوائد لک ھتا ہو ں۔ اگر کسی کی اولد نافرمان ہو و ہ ی ہ عمل مستقل کر ے’ گ ھریلو ج ھگ ڑے’ میا ں بیوی ک ے درمیان یا اولد ک ے مسائل یا آج کل عام طور پر رشتو ں کی تلش یا روزی کی بندش ،قرض ے اوراس جیس ے مسائل کی وج ہ س ے اگرآپ پریشان ہو ں تو پور ے خلوص اعتماد توج ہ اور د ھیان س ے ی ہ عمل کری ں آپ کو منزل مل ے گی’ کمال مل ے گا ۔ می ں ن ے صحابی بابا س ے عرض کی ک ہ اگر آپ م ہربانی کری ں تو مج ھے اس عمل کی اجازت د ے دی ںتا ک ہ ی ہ عمل می ں جس کو بتاﺅ ںاسکو سو فیصد نفع ہو ۔ صحابی بابا ن ے خوشی س ے اس عمل کی اجازت د ے دی اور میری طرف س ے اس عمل کی ہرایک کو اجازت ہے۔ اب ھی پرسو ں کی بات ہے’ می ں رات ک ے آخری پ ہر قبرستان پ ہنچا کیا خوب سنا ٹا’ ہر طرف تن ہائی’ ُ ہو کا عجیب عالم ت ھا ۔ جنات اپن ے بچو ں ک ے سات ھ ک ھیل ر ہے ت ھے۔ جنات ک ے بچ ے مج ھے چ ھی ڑن ے کیلئ ے دو ڑے کیونک ہ بچ ے تو بچ ے ہی ہوت ے ہی ں چا ہے و ہ انسان ک ے ہو ں جانور ک ے یا جن ک ے’ ان ک ے مزاج می ں شرارت ہوتی ہی ہے۔ ایک بچ ہ دوسر ے س ے ک ہن ے لگا آو اسکی ٹانگ ک ھینچت ے ہی ں اور اس کو گرا ت ے ہی ں’ دوسرا ک ہن ے لگا ن ہی ں اسک ے سر می ں مکا مارت ے ہی ں ہر بچ ے کو کوئی ن ہ کوئی شرارت سوج ھ ر ہی ت ھی ۔ و ہ ہنست ے ک ھیلت ے اچ ھلت ے’ کودت ے’ میری طرف ب ڑھ ر ہے ت ھے۔ دور ہی س ے ایک بو ڑھی جننی ن ے بچو ں کو ڈان ٹا اور ک ہا خیال کرو ۔ ی ہ حزب البحر کا عامل ہے۔ اس س ے بچ کر ر ہنا ۔ بچ ے ایس ے ب ھاگ ے جیس ے کوا پت ھر س ے ب ھاگتا ہے۔ حزب البحر کی بات چلی’ تو می ں ن ے حزب البحر کا چل ہ کیا چونک ہ حاجی صاحب اور صحابی بابا کی سرپرستی توج ہ اور شفقت میر ے سات ھ ت ھی ۔ ان ہو ں ن ے نوچندی جمعرات س ے اس عمل کوشروع کرن ے کا فرمایا می ں ن ے نوچندی جمعرات کو دو کفن کی چادری ں’ ایک سفید ٹوپی ب ہت سی خوشبو’ ب ڑا سا لو ہے کا برتن جس می ں مکمل 18کلو سرسو ں کا تیل آجائ ے اور اسمی ں گلب’ چنبیلی اور رات کی رانی کی تیز خوشبو ڈالی اور سات ھ ایک ب ڑی سی بتی ڈالی جسکی لمبائی پانچ می ٹر ت ھی ۔ پانچ ف ٹ گ ہرا پانچ ف ٹ چو ڑا م ٹی کا ایک گ ڑھا ک ھود کر اس تیل ک ے برتن اور بتی کا چراغ جلیا اور حالت کفن می ں بی ٹھ کر روزان ہ حزب البحر 5555بار پ ڑھنا شروع کردیا ۔ تین ب ہت ب ڑے اور مو ٹے سانپ میر ے اردگرد ہر وقت ر ہت ے و ہ بظا ہر تو سانپ ت ھے لیکن دراصل و ہ جنات ت ھے جو ک ہ حفاظت کیلئ ے مقرر ت ھے چونک ہ ی ہ عمل جللی ہے پ ڑھت ے ہوئ ے سات ھ بارش کا پانی مج ھے چسکی چسکی اسلئ ے پینا ت ھا ک ہ من ہ می ں لعاب خشک ہوکر عمل کی حدت اور حرارت کی وج ہ س ے آگ پیدا ہوجاتی ت ھی اس آگ کو یا تو زمزم کا پانی یا پ ھر بارش کا پانی ختم کرسکتا ہے۔ ہا ں اتنی اجازت ضرور ت ھی ک ہ اس گ ھڑے کی دیوار س ے ٹیک لگاسکت ے ہی ں۔ حزب البحر میر ے خیال می ں اسکا عمل صرف جنات ہی کراسکت ے ہی ں اگر کوئی مخلصین جنات میسر ہو ں کیونک ہ جن کسی عمل وغیر ہ س ے قابو می ں ن ہی ں آتا بلک ہ جن موقع کی تلش می ں ہوتا ہے موقع ملت ے ہی و ہ نقصان پ ہنچا دیتا ہے ہا ں اگر ب ڑو ں کی برکت س ے جنات س ے دوستی ہوجائ ے یا میری طرح جس ے بچپن س ے جن محبوب رک ھت ے ہو ں بلک ہ مج ھ پر تو جن عاشق ہی ں تو ایس ے شخص کیلئ ے عمل کرنا کب ھی مشکل ن ہی ں ہوتا کیونک ہ دوران عمل چ ڑیلو ں’ دیو’ جنات’ پریو ں اور ل ہوتی’ ناسوتی’ ملکوتی’ جبروتی’ مخلوقات ک ے طرح طرح ک ے شدید حمل ے شروع ہوجات ے ہی ں اسلئ ے جو لوگ حزب البحر ک ے عامل ہون ے کا دعو ٰی کرت ے ہی ں و ہ پ ڑھ ضرور لیت ے ہی ں لیکن عامل ہونا ب ہت دور کی بات ہے مج ھے اپنی مطلوب ہ تعداد اس گ ڑھے می ں حالت کفن می ں پوری کرنا ت ھی ۔ می ں ن ے اپنی زندگی می ں حزب البحر ک ے بیشمار عمل کرن ے والو ں کو یا زندگی س ے یا شعور س ے یا پ ھر رزق یا اولد س ے ہات ھ د ھوت ے دیک ھا ۔عمل ک ے ٹھیک ساتوی ں دن ایک ایسا ہولناک منظر میر ے سامن ے آیا اگر میر ے اردگرد جنات سانپ کا پ ہر ہ اور میری پشت پر ب ڑے طاقتور )جنات کا ہات ھ ن ہ ہوتا )جاری ہے جنات کاپیدائشی دوست علم ہ ل ہوتی پراسراری )قسط نمبر( 12 کچ ھ یو ں ہوا پ ڑھت ے پ ڑھت ے مج ھے محسوس ہوا ایک واقع ہ جنگل ہے۔ دو میا ں بیوی ہی ں’ ان ک ے ب ہت سار ے بچ ے ہی ں’ بچ ے ک ھیل ر ہے ت ھے’ ت ھو ڑی ہی دیر می ں میا ں بیوی می ں ج ھگ ڑا شروع ہوگیا ۔ بیوی ن ے میا ں کو کوسنا شروع کردیا تو کماتا ن ہی ں’ ہڈحرام ہے’ سارا دن گ ھر پ ڑا ر ہتا ہے’ بچ ے ب ھوک ے مرر ہے ہی ں’ پ ہنن ے کو کپ ڑے ن ہی ں’ لباس ن ہی ں’ گ ھر کی چ ھت ن ہی ں’ نیچ ے کا فرش ن ہی ں’ اس طرح کی سخت تلخ باتی ں بیوی مسلسل ک ہے جار ہی ت ھی ۔ میا ں پ ہل ے تو ت ھو ڑی دیر سنتا ر ہا پ ھر اس ے ب ھی غص ہ آگیا پ ھر اس ن ے ب ھی بولنا شروع کیا اور غلیظ اور گندی زبان استعمال کرنا شروع کردی اور پ ھر ت ھو ڑی دیر می ں میا ں ن ے قریبی درخت س ے شاخ تو ڑی اور اس س ے بیوی کو مارنا شروع کردیا’ اتنا مارا ک ہ اس کو ل ہول ہان کردیا پ ھر بچو ں کو ب ھی مارنا شروع کردیا بیوی ب ے ہوش ہوکر گر گئی ۔ میا ں بچو ں کو ب ھی مار ر ہا ت ھا بچ ے ل ہول ہان ہوکر مسلسل گرت ے جار ہے ت ھے و ہ مسلسل گالیا ں د ے ر ہا ت ھا ۔ پ ھر اس ن ے جنگل س ے خشک لک ڑیا ں اک ٹھی کرنا شروع کردی ں۔ لک ڑیا ں اک ٹھی کی ں نامعلوم کیا بل ت ھی لک ڑیو ںکو آگ لگائی اور پ ھر اس ن ے اپن ے بچو ں کو ایک ایک کر ک ے آگ می ں ڈالنا شروع کردیا ۔ ایک ک ہرام’ چیخ و پکار جلن ے کی سخت بدبو’ ہیبت ناک منظر’ جو گمان اور الفاظ س ے بالتر ۔ انسانی عقل’ شعور احساس و ادراک اس کو بیان ن ہی ںکرسکتا ۔ جب سار ے بچ ے ختم ہوگئ ے تو پ ھر اس ن ے بیوی کوب ھی ا ٹھا کر آگ می ں پ ھینک دیا ۔ اب و ہ ظالم میا ں اپن ے بیوی بچو ں کو خوشی س ے جلتا ہوا دیک ھ ر ہا ت ھا حت ٰی ک ہ اس ن ے ان کی راک ھ بنان ے کیلئ ے جنگل کی سوک ھی پتلی شاخی ں اس آگ ک ے الو کیلئ ے ڈالنا شروع کر دی ں’ اب اس ن ے الو ک ے گرد چکر لگات ے ہوئ ے ج ھومنا شروع کردیا اور و ہ کسی نامعلوم آواز می ں باتی ں ب ھی کرر ہا ت ھا اور ق ہق ہے ب ھی لگار ہا ت ھا ی ہ منظر ب ہت طویل دیر تک جاری ر ہا می ں منظر ب ھی دیک ھ ر ہا ت ھا اور مسلسل حزب البحر پ ڑھ ر ہا ت ھا ۔ مج ھے میر ے مخلص جنات دوستو ں ن ے پ ہل ے ہی بتا دیا ت ھا ک ہ آپ کو ڈران ے ب ھگان ے اور پریشان کرن ے کیلئ ے ب ہت زیاد ہ محنت کی جائ ے گی اور حیرت انگیز مناظر دک ھائ ے جائی ں گ ے بس اپن ے آپ کواعصاب اور خیال ک ے اعتبار س ے مضبوط رک ھنا ۔ اگر ت ھو ڑا سا ب ھی ج ھٹکا لگا اور ڈر گئ ے تو ب ہت ب ڑا نقصان ہوسکتا ہے۔ اب می ں ی ہ سب منظر دیک ھ ب ھی ر ہا ت ھا اور مج ھے جنات دوستو ں کی ہدایات یاد آر ہی ت ھی ں اور پ ھر اس وحشی ک ے ق ہق ہے آگ ک ے الو ک ے اردگرد اسکا ج ھومنا’ آگ ک ے اندر مسلسل بیوی بچو ں ک ے جلن ے’ گلن ے س ڑن ے اور ک ھوپ ڑیو ں ک ے ترخن ے کی آوازی ں’ یکایک و ہ وحشی رک گیا اور متلشی نظرو ں س ے اد ھر اد ھر دیک ھن ے لگا اور اونچی آواز می ں ک ہن ے لگا سب جل گئ ے اب ھی ایک شخص باقی ہے و ہ ک ہا ں ہے’ و ہ علم ہ پراسراری نام لیکر مج ھے تلش کرن ے لگا کب ھی جنگل ک ے اس کون ے’ کب ھی دوسر ے کون ے’ پ ھر آگ کی طرف آتا اور لک ڑیا ں اک ٹھی کرتا ۔ میرا نام لیتا’ آگ ب ھڑک ر ہی ت ھی’ شعل ے تیز ہور ہے ت ھے’ آگ کی گرمی کی شدت اور حدت می ں گ ڑھے می ں محسوس کرر ہا ت ھا ۔ کفن کی چادری ں’ میرا جسم پسین ہ پسین ہ ہوگیا م ٹی ب ھیگ گئی’ پسین ے ک ے قطر ے ایس ے ٹپک ر ہے ت ھے جیس ے بارش کا پانی’ ب ہت دیر و ہ مج ھے تلش کرتا ر ہا ۔ آخر کار مج ھ پر اس کی نظر پ ڑی اس ن ے وحشیان ہ انداز س ے ق ہق ہہ لگایا اور مج ھے دور س ے پک ڑن ے کیلئ ے دو ڑا اب و ہ جس تیزی س ے میر ے قریب آر ہا ت ھا اس کی آنک ھو ں س ے وحشت اس ک ے ق ہق ہو ں س ے وحشت’ اس کی چال’ ڈھال’ انداز سب قاتلن ہ’ مج ھے احساس تک ن ہی ں ت ھا ک ہ اتنا ب ڑا خوف آسکتا ہے۔ لیکن ایک پل می ں حاجی صاحب کی آواز میر ے کانو ں می ں گونجی گ ھبرانا ن ہی ں’ ڈرنا ن ہی ں’ ی ہ عمل س ے ہٹانا چا ہتا ہے تم تک ہرگز ن ہی ں پ ہنچ سک ے گا اگر ت ھو ڑا سا ب ھی چوک گئ ے تو ی ہ کامیاب ہوجائ ے گا اور تم زندگی س ے ہات ھ د ھو بی ٹھو گ ے۔ یقین جانی ے ی ہ لفظ میر ے کانو ں می ں پ ڑت ے ہی می ں اپن ے مکمل ہوش و حواس اور جوش کی مکمل طاقت ک ے سات ھ حزب البحر پ ڑھن ے می ں مشغول ہوگیا جب و ہ میر ے قریب آیا اور اس ن ے مج ھے پک ڑنا چا ہا ’ می ں مطمئن بی ٹھا ر ہا اس ک ے ہات ھ میری طرف ب ڑھے مج ھے شعوری طور پر اس ک ے ہات ھو ں کا لمس محسوس ہوا چونک ہ ن ہ می ں چونکا اور ن ہ ڈرا بلک ہ سوفیصدمطمئن سامن ے پ ڑے چراغ کی لو پر نظری ں جمائ ے اپنا عمل جاری کی ے ہوئ ے ت ھا کیونک ہ سارا منظر می ں اس چراغ کی لو می ں دیک ھ ر ہا ت ھا و ہ وحشی پیچ ھے ہٹ گیا اور شکست اور ناکامی س ے نیچ ے گرپ ڑا ک ہن ے لگا ہمارا پ ہل وار تج ھ س ے خطا گیا ٹھیک ہے تج ھ س ے نم ٹ لی ں گ ے۔ می ں روزان ہ حزب البحر ک ے مطلوب ہ عمل کو کرر ہا ت ھا ایس ے انوک ھے’ انجان ے’ خوفزد ہ کرن ے وال ے طرح طرح ک ے مناظر دیک ھ ر ہا ت ھا چالیس دن می ں ن ے اس گ ڑھے می ں گزار ے ہر روز نیا تماشا’ نئی ک ہانی’ نئی داستان ہوتی ت ھی اگر می ں آپ کو روز کی ک ہانیا ں بتانا شروع کردو ں میر ے صرف ایک چل ہ پر پوری کتاب بن سکتی ہے اور باتی ں ب ھی ایسی انوک ھی ہو ں گی عام قارئین تو دور کی بات ب ڑے ب ڑے و ہ عامل جو شاید کب ھی کوئی عمل کرک ے کسی مقصد تک پ ہنچ ے ہو ں یا ان ہی ں کب ھی کوئی منظر اس طرح نظر آر ہا ہو کب ھی ب ھی میری بات کو ہرگز تسلیم ن ہی ں کری ں گ ے۔ ویس ے ب ھی جب س ے می ں ن ے اپنی زندگی ک ے انوک ھے ل ہوتی پراسرار واقعات لک ھنا شروع کی ے ہی ں ب ے شمار لوگ ایس ے ہی ں ک ہ ان ہی ں یقین ہی ن ہی ں آتا ک ہ ایسا ممکن ب ھی ہوسکتا ہے لیکن ی ہ میرا اور میر ے رب کا معامل ہ ہے جو می ں آپ ک ے سامن ے بیان کرر ہا ہو ں ی ہ سوفیصد حقیقت بلک ہ حقیقتو ں می ں س ے ب ھی ب ڑی حقیقتی ں ہی ں۔ مج ھے ایک بات کی خوشی ضرور ہے ک ہ میر ے زندگی ک ے آزمود ہ بتائ ے ہوئ ے وظائف اور تجربات س ے عبقری ک ے لک ھو ں قارئین کو ب ہت نفع ہور ہا ہے۔ می ں ن ے 40دن حزب البحر کا عمل کیا اس دوران ب ہت س ے واقعات رونما ہوئ ے چند واقعات آپ کو سنائ ے دیتا ہو ں۔ ایک دفع ہ یو ں ہوا ایک چیون ٹی میر ے اوپر چ ڑھن ے کی کوشش کرتی می ں انگلی س ے اس ے دور کرتا پ ھر چ ڑھتی پ ھر دور کرتا پ ھر چ ڑھتی’ می ں اپنی توج ہ وظیف ہ کی طرف کرنا چا ہتا ت ھا باوجود )توج ہ ک ے بار بار میری توج ہ ہٹ ر ہی ت ھی ۔ ) جاری ہے
)جنات کا پیدائشی دوست )قسط نمبر 13
پ ھر توج ہ اس طرف کرتا پ ھر ہٹ جاتی’ کوئی طاقت ایسی ت ھی
جو مج ھے عاجز کرن ے کی کوشش کرر ہی ت ھی لیکن می ں عاجز ن ہی ں ہور ہا ت ھا’ت ھو ڑی ہی دیر می ں اس کا جسم ب ڑھنا شروع ہوگیا لیکن اب و ہ مج ھ س ے دور ہوگئی ۔ و ہ میری طرف ب ڑھنا چا ہتی ت ھی لیکن درمیان می ں کوئی نورانی دیوار اس ے میر ے قریب ن ہی ں آن ے د ے ر ہی ت ھی’اب اس کا جسم اور ب ڑھت ے ب ڑھت ے ایک ب ڑی چ ڑیا ک ے برابر ہو گیا ۔ جسم کا ب ڑھنا اور اس کا میری طرف ب ڑھنا ی ہ دونو ں کیفیتی ں جاری ر ہی ں۔ جسم ب ڑھت ے ب ڑھت ے بلی ک ے برابر ہوگیا اس ک ے غران ے کی آوازی ں آن ے لگی ں’ جسم ب ڑھت ے ب ڑھت ے کت ے ک ے برابر ہوگیا حت ٰی ک ہ جسم ایک شیر اور ببر شیر ک ے برابر ایسا خطرناک اور اس ک ے جسم س ے ایسی سخت بدبو ک ہ ایس ے محسوس ہو ک ہ جیس ے مج ھے اب ھی ق ے آجائ ے گی’ طبیعت می ں سخت ب ے زاری ’ب ے چینی ب ڑھان ے کی مسلسل کوشش کی جار ہی ت ھی ۔ لمح ہ ب ہ لمح ہ ب ے چینی ب ڑھ ر ہی ت ھی اور چیون ٹی س ے شیر کی طرف ب ڑھن ے وال مسلسل جسم ب ڑھ ر ہا ت ھا اور میری طرف لپک ر ہا ت ھا’ درمیان می ں نورانی دیوار اس کو روک ر ہی ت ھی’ اب می ں وظیف ہ ب ھی پ ڑھ ر ہا ت ھا اور دیوار ک ے بار ے می ں ب ھی سوچ ر ہا ت ھا’ ی ہ کونسی دیوار ہے ک ہ اتنی خوفناک چیز اس کی وج ہ س ے میری طرف ب ڑھن ے س ے رک ر ہی ہے’تو میر ے کانو ں می ں صحابی باباکی مانوس آواز آئی’ تم ہی ں یاد ہے۔ اس 40دن ک ے عمل س ے پ ہل ے تم ن ے مسلسل 40دن ب ہت ب ڑی مقدار می ں مال صدق ہ کیا ت ھا’ یاد رک ھو صدق ہ جتنا زیاد ہ ہوگا’ جتنا زیاد ہ مستحقین کو تلش کرک ے دیا جائیگا’ و ہی صدق ہ اسی طرح کی نورانی دیوار بن کر صدق ہ دین ے وال ے ک ے اردگرد ہر وقت ر ہتا ہے اور اسی طرح ک ے ہر حمل ہ آور س ے صدق ہ کرن ے وال ے کی حفاظت کرتا ہے بس ی ہ لفظ سنن ے ت ھے’ مج ھے سمج ھ آگیا و ہ جو می ں ن ے 40دن مسلسل غریب مستحقین اور ایس ے لوگو ں کو جو سوال ن ہی ں کرت ے تلش کرک ے روزان ہ 4300روپ ے صدق ہ کیات ھا آج و ہی صدق ہ اس خونخوارس ے میری حفاظت کا ذریع ہ بن ر ہا ہے۔خیر و ہ جسم اور ب ڑھ گیا حت ٰی ک ہ گائ ے تک پ ہنچ گیا اب اس کی آوازی ں اور تیز ہوگئی ں اس ک ے من ہ س ے ج ھاگ نکلنا شروع ہوگئی پ ھر اس کی زمین پر گرن ے والی ہرج ھاگ کا قطر ہ شعل ہ بن کر آگ کی طرح ب ھڑک ر ہا ت ھا ۔ پ ھر ت ھو ڑی ہی دیر می ں اس ک ے من ہ س ے شعل ے نکلنا شروع ہوئ ے’ اس کی حرارت می ں محسوس کرر ہا ت ھا لیکن ان شعلو ں کا نقصان مج ھے ن ہی ں ہور ہا ت ھا کیونک ہ اس صدق ہ کی نورانی دیوار میری حفاظت کرر ہی ت ھی ۔ کچ ھ دیر ک ے بعد اس کا جسم ہات ھی بلک ہ اون ٹ س ے ب ھی اونچا ہوگیا’ میرامحتاط اندازا ہے ک ہ اس کا جسم تقریبا500ف ٹ تک پ ھیل ہوا اور 30۔40ف ٹ لمبا ہو گا ۔ اس کی آوازی ں ب ہت ب ھیانک’ خوفناک اور تیز ت ھی ں۔ مجبورًا مج ھے اپن ے کانو ں می ں انگلیا ں ٹھونسنا پ ڑی ں۔ آخر اس ن ے ک ہنا شروع کردیا مج ھ س ے بچنا ہے تو حزب البحر پ ڑھنا چ ھو ڑ دو’ می ں ن ے پ ڑھنا ن ہ چ ھو ڑا’ می ںتوج ہ’ د ھیان س ے حزب البحر پ ڑھ ر ہا ت ھا’ اد ھر می ں توج ہ د ھیان ب ڑھاتا’ اد ھر اس کا چنگ ھا ڑنا’ ڈرانا اورآوازی ں اور زیاد ہ ب ڑھ جاتی ں۔ ب ہت دیر ی ہ سلسل ہ چلتا ر ہا’ یکایک منظر بدل گیا’ می ں ن ے دیک ھا ک ہ دور س ے میری مرحوم ہ والد ہ محترم ہ رحمت ہ الل ہ علی ہ ب ہت خوبصورت لباس می ں تشریف لر ہی ہی ں اور ان ک ے ہات ھ می ں بجلی نما چ ھڑی ہے’ و ہ جس چیز کو مارتی ہی ں و ہ چیز خاکستر ہوجاتی ہے’ ان کی نورانی شکل اوران ک ے چ ہر ے پر مسکرا ہٹ دیک ھ کر مج ھے ان کی محبت می ں بیت ے و ہ لمح ے ایس ے یاد آئ ے ک ہ می ں پل می ں ان کی محبت می ں ایسا ک ھو گیا ک ہ بس انتظار ہی کرر ہا ت ھا ک ہ می ں ا ٹھ جاو ں اور جاکر ان ک ے قدمو ں می ں لپ ٹ جاو ں یا و ہ میر ے قریب آجائی ں۔ ان ہو ں ن ے اس خونخوار بل کو دور س ے ہی چ ھڑی ماری ’و ہ خونخوار بل و ہی ں راک ھ ہوگئی’ میری ب ے تابی اور ب ڑھ گئی اور اندر اندر ہی دل می ں خیال جا ں گزی ں ہون ے لگا ک ہ ما ں کی ذات کتنی محبت کرن ے والی ہے ان حالت می ں ب ھی و ہ میری محبت اور مج ھے ن ہی ں ب ھولی ں۔ اسی اثناءمی ں والد ہ محترم ہ میر ے قریب آئی ں’میر ے جی می ں ت ھا ک ہ ا ٹھ کر ان ک ے قدمو ں س ے لپ ٹ جاو ں لیکن دوبار ہ پ ھر و ہی آواز میر ے کانو ں می ں گونجی خیال کرنا ی ہ فریب کا نیا رنگ ہے’ حرکت ن ہی ں کرنی’ توج ہ ن ہی ں کرنی’ بس ی ہی فقر ے میر ے کانو ں می ں گونج ے اور می ں اس فریب کی ت ہہ تک پ ہنچ گیا’ میر ے آنسو نکل آئ ے’ ا ے کاش!ی ہ حقیقت ہوتی’ ک ہانی ن ہ ہوتی’ می ں اپنی والد ہ مرحوم ہ رحمت ہ الل ہ علی ہ ک ے قدمو ں س ے لپ ٹ جاتا ۔ می ں توج ہ س ے عمل کرر ہا ت ھا ۔ والد ہ مرحوم ہ ک ے روپ می ں و ہ بل ب ہت دیر تک مسکراتی مج ھے دیک ھتی ر ہی’ 100فیصد والد ہ مرحوم ہ کی آواز می ںو ہ خونخواربلمج ھے بلتی اور پکارتی ر ہی’ جب می ں ن ے بالکل توج ہ ن ہ کی تو ایک دم د ھماک ہ ہوا’ زمین پ ھٹی اور و ہ چیز اس ک ے اندر گم ہوگئی’ دور ایک آواز جس ے صدائ ے بازگشت ک ہت ے ہی ں’ مج ھے سنائی دی ک ہ تم ہمار ے وار س ے بچ گئ ے’ ورن ہ آج ہم تم ہی ں و ہ سبق سک ھات ے ک ہ تم یاد رک ھت ے۔ چراغ میر ے سامن ے مسلسل جل ر ہا ت ھا’اس کی رسی جل جاتی تو می ں اونچی کردیتا’ تیل جل ر ہا ت ھا’ می ں مسلسل عمل پ ڑھ ر ہا ت ھا ۔عمل س ے روکن ے کیلئ ے انوک ھی ک ہانیا ں اور ڈراون ے خوفناک مناظرمسلسل سامن ے لئ ے جار ہے ت ھے۔ 40وی ں دن اچانک می ں ن ے محسوس کیا ک ہ مج ھے چراغ کا شعل ہ نظر ن ہی ں آر ہا بلک ہ صرف بتی’ تیل اور برتن نظر آر ہے ہی ں۔ می ں سمج ھا ک ہ چراغ بج ھ گیا ہے۔ می ں ب ہت پریشان ہوا حصار س ے ہٹ ن ہی ں سکتا ت ھا ۔ آخر کیا کرتا ک ہ اسی اثناءمی ں صحابی بابا’ حاجی صاحب اور ان کا بی ٹا عبدالسلم اور دوسر ے ب ڑے ب ڑے طاقتور جنات اور لک ھو ں کرو ڑو ں ان ک ے غلم’ خدام پ ھولو ں ک ے ہار لی ے ہوئ ے میر ے پاس تشریف لئ ے’ چونک ہ موسم سرمات ھا’ دن ڈوبن ے ک ے قریب ت ھا’ مج ھے صحابی بابا ن ے گل ے س ے لگایا’ مبارکباد دی ۔ خوش ہوئ ے ک ہ عمل مکمل ہوگیا’ اس عمل ک ے 313موکلت میر ے تابع ہوگئ ے ہر موکل ک ے تابع 3کرو ڑ تین سو 13لک ھ جنات ہی ں۔ فرمایا! اس عمل کی تاثیرزندگی ب ھر باقی رک ھن ے کیلئ ے تم ہار ے لی ے گنا ہ کبیر ہ’ رزق حرام’ ج ھو ٹ س ے پر ہیز’ نگا ہو ں کو پاک اور تن ہائیو ں کو پاک رک ھنا ضروری ہے۔ )جاری ہے( نو ٹ:سابق ہ شمار ے می ں میر ے متعلق ایک خط شائع ہوا کسی ن ے مج ھ پر الزام لگایا ک ہ می ں مالدارو ں ک ے کام کرتا ہو ں ایسا ہرگز ن ہی ں۔ ی ہ الزام ہے’ مومن ک ے بار ے می ں ہمیش ہ اچ ھا گمان کرنا چا ہی ے۔ جنات کا پیدائشی دوست )قسط نمبر ) (14علم ہ ل ہوتی حزب البحر س ے استفاد ہ کرن ے اور اس پراسراری( پ ھر ان ہو ں ن ے ک ے کمالت ک ہ جن کا می ں 100فیصد عامل بن چکا ت ھا’ اس ک ے عملیات و وظائف مج ھے بتائ ے۔ اگر کسی شخص کی پ ھانسی کا فیصل ہ ہوگیا ہو اور و ہ فیصل ہ ناحق ہو تو و ہ شخص خود حزب البحر یا اس کی طرف س ے کوئی دوسرا شخص ہر نماز ک ے بعد 41دفع ہ پ ڑھ ل ے چند ہی دنو ں می ں و ہ ر ہائی پال ے گا ۔ اسی طرح اگر کسی کی شادی می ں رکاو ٹ ہو اور رکاو ٹ کامسئل ہ ناممکن حدتک پ ہنچ چکا ہو ۔ و ہ ہرنماز ک ے بعدانت ہائی یقین اور توج ہ کیسات ھ 41یا 91دن تک حزب البحرپ ڑھی ں۔شادی کا ناممکن مسئل ہ چند دنو ں می ں ممکن ہوجائ ےگا ۔ ایک شخص میر ے پاس آیااتنا رویا ک ہ اس کی ہچکی بند گئی ۔و ہ شخص پ ہل ے ب ہت مالدار ت ھا ۔ دن بدل ے’ سب کچ ھ ل ٹ گیا’ ہر چیز برباد ہوگئی ۔ کچ ھ باقی ن ہ بچا ۔ می ں ن ے ان ہی ں تسلی دیت ے ہوئ ے ی ہی عمل ہر نماز ک ے بعد پ ڑھن ے کیلئ ے بتایا’چند دنو ں می ں ان کا مسئل ہ حل ہوگیا ۔ ایک شخص کا نسل در نسل ب ہت ب ڑا دفین ہ ت ھا ۔ان ہی ں علمات محسوس ہور ہی ت ھی ں ک ہ ان کا خزان ہ ہے ان ہی ں اپنی علمات کی مزید تائید ایک ب ہت ب ڑے صاحب کشف س ے ب ھی ہوئی ۔صاحب کشف بزرگ ن ے ان ہی ں صدیو ں س ے دفن اس خزان ہ کی مقدار بتائی چونک ہ ہر خزان ے پر جنات سانپ کی شکل می ں قابض ہوت ے ہی ں اور ک ہاوت مش ہور ہے و ہ ایس ے ہے جیس ے خزان ے پر سانپ بی ٹھا ہوا ہے۔ و ہ صاحب میر ے پاس آئ ے۔ می ں ن ے ان ہی ں ی ہی عمل دیا اور سات ھ کچ ھ جنات کی ڈیو ٹی لگائی ک ہ و ہ ان جنات س ے ان کا حق دل د ے ورن ہ خزان ہ ب ھی اکثر بربادی اور پریشانی کا ذریع ہ بن جاتا ہے۔ ان ہو ں ن ے ی ہ عمل 123دن کیا اور ان ہی ں خزان ہ مل گیا ۔ آپ زندگی کی کسی مشکل می ں مبتل ہی ں ایسی مشکل جس ک ے بار ے می ں آپ ن ے یا لوگو ں ن ے سوچ لیا ک ہ اس کا حل صرف موت ہی ہے۔ مایوس ن ہ ہو ں حزب البحر اسی ترتیب س ے پ ڑھنا شروع کردی ں آپ خود محسوس کری ں گ ے ک ہ مشکلت آپ س ے ایس ے دور ہو ں گی جیس ے آ ٹے می ں س ے بال ،میری طرف س ے سب کو حزب البحر کی عام اجازت ہے۔ مج ھے تو اس ک ے تجربات می ں ی ہا ں تک کمالت دیک ھن ے کو مل ے ہی ں حج کو ترسن ے وال ے سینک ڑو ں ایس ے خواتین وحضرات جن کیلئ ے حج تو کیا حج کاخواب ب ھی ایک خواب ت ھا کو بار بار حج نصیب ہوا اور اولد چا ہن ے وال ے لتعداد مایوس ازدواجی جو ڑو ں کو اولد نرین ہ کی دولت نصیب ہوئی ،مفلس، تنگ دست ،نادار امیر بن گئ ے۔ حالت ک ے پس ے ہوئ ے خوشحال ہوگئ ے۔ ذلت می ں ڈوب ے ہوئ ے مکرم و معظم بن گئ ے۔ امتحان می ں کامیابی وال ے اعل ٰی اعل ٰی پوزیشنی ں ل ے گئ ے۔ مقدمات می ں ہارن ے وال ے جیتن ے وال ے بن گئ ے۔ بیماریو ں می ں مبتل مایوس مریض صحت مند اور صحت یاب ہوگئ ے ۔ب ے حیثیت باحیثیت ہوگئ ے۔ صاحب ذلت صاحب عزت بن گئ ے۔ ب ے مراد بامراد بن گئ ے۔ میا ں یا بیوی رو ٹھی ہوئی ہو’ جل ے ہوئ ے گ ھر’ خوشگوار ازدواجی زندگی س ے مزین وآراست ہ ہوگئ ے۔ نافرمان اولد فرمانبردار بن گئی ۔ عادات بد می ں مبتلافراد نیک بن گئ ے۔ نیکی لین ے وال ،تسبیح چا ہن ے وال کب ھی اس ن ے حزب البحر اس ترتیب س ے پ ڑھی ہو اور نفع ن ہ ہوا ہو’ الغرض ! مج ھے اپن ے روحانی سفرمی ںکوئی ایک شخص ب ھی ایسا ن ہی ں مل ک ہ جس ن ے مکمل توج ہ اور د ھیان اور 100فیصد یقین س ے ی ہ عمل کیا ہو اور اس کواس ک ے حیران کر دین ے وال ے مشا ہدات اور لجواب فائد ے حاصل ن ہ ہوئ ے ہو ں ۔ قارئین! آپ ب ھی کرسکت ے ہی ں اور پاسکت ے ہی ں۔ قارئین!می ں ن ے ای ڈی ٹر عبقری س ے وعد ہ لیا ہوا ہے ک ہ میری کسی س ے ملقات ن ہ کروائی جائ ے اور ن ہ ہی کسی کو میرا ای ڈریس دیا جائ ے۔ ب ہت س ے لوگو ں کو غلط ف ہمی ہوئی ہے ک ہ شاید می ں امیر لوگو ں س ے ملقات کرتا ہو ں اور غریبو ں کو نظرانداز کردیتا ہو ں۔ ایسا ہرگز ن ہی ں’ ہر شخص میر ے لی ے قابل احترام اور ہر دک ھی میر ے سر کا تاج ہے۔ کوشش کرتا ہو ں اپن ے زندگی ک ے تجربات می ں س ے ایسی چیزی ں عبقری ک ے قارئین کو بتاو ں جو امیر’ غریب’ بادشا ہ اور فقیر سب کیلئ ے یکسا ں مفید ہو ں اور ای ڈی ٹر عبقری ک ے ذریع ے لک ھو ں لوگو ں ک ے شکرئی ے مج ھ تک پ ہنچ ے ہی ں ک ہ جس جس ن ے ب ھی محنت کرک ے عمل کیا اس ے منزل ملی ہے۔ پریشانی دور ہوئی’ مسائل اور مشکلت حل ہوئ ے ہی ں۔ پچ ھل ے دنو ں می ں جمع ہ کی نماز پ ڑھن ے مسجد گیا’ ایک صاحب ن ے مج ھے پ ہچان لیا’ ب ہت اصرار کیا’ آخر و ہ صاحب مج ھے اپن ے گ ھر ل ے آئ ے’ ک ہن ے لگ ے!مج ھے جنات قابو کرن ے کا ب ہت شوق ہے اس کیلئ ے می ں ب ے شمار عمل کرچکا ہو ں’ میرا کوئی عمل ب ھی کامیاب ن ہی ں ہوا’ می ں ن ے ان ہی ں اپن ے نانا کا ایک واقع ہ سنایا ک ہ جن ک ے ذریع ے می ں ن ے روحانیت’ عملیات’ ل ہوت’ ملکوت’ جبروت’ ناسوت اور پراسرار علم اور پراسرار قوتو ں تک رسائی پان ے می ں ب ہت مدد اور ر ہبری ملی ۔ ہا ں! مج ھے اس بات کا اعتراف ہے ک ہ صحابی بابا’ حاجی صاحب اور دیگر جنات جو بچپن س ے میری ہر قدم پر ر ہبری اور ر ہنمائی کرر ہے ہی ں اور اب می ں جو کچ ھ ب ھی ہو ں محض الل ہ جل شان ہ ک ے فضل اور اولیاءجنات ک ے طفیل ہو ں و ہا ں می ں اپن ے نانا مرحوم کی ب ے لوث خدمات کو نظرانداز ن ہی ں کرسکتا ۔ میر ے نانا فرمان ے لگ ے۔ 1929ءکی سرد رات ت ھی ۔ مج ھے ایک عامل ن ے جنات تابع کرن ے کا ایک مضبوط عمل دیا ۔ اس ے مسجد می ں بی ٹھ کر نماز عشاءک ے بعد جب سب نمازی چل ے جائی ں اور مسجد خالی ہوجائ ے’ کوئی دیک ھن ے وال ن ہ ہو اور ن ہ ہی کوئی جانن ے وال اس وقت کرنا ت ھا ۔ می ں ن ے سفید کپ ڑے پ ہن کر خوشبو لگا کر و ہ عمل پ ڑھنا شروع کردیا ۔ عمل اتنا جللی ت ھا ک ہ کچ ھ دیر پ ہل ے مج ھے سخت سردی محسوس ہونا شروع ہور ہی ت ھی لیکن چند لمحو ں ک ے بعد می ں پسین ے می ں شرابور ہوگیا اور مج ھے گرمی لگنا شروع ہوگئی می ں عمل پ ڑھتا ر ہا ۔ ت ھو ڑی دیر می ں مسجد کی صف لپ ٹنا شروع ہوئی اور کسی غیبی طاقت ن ے مج ھے ب ھی مسجد کی صف می ں لپی ٹ کر مسجد ک ے کون ے می ں ک ھڑا کردیا ۔ لپی ٹا اتنا سخت ت ھا ک ہ می ں نکلنا چا ہتا ب ھی تو ن ہی ں نکل سکتا ت ھا ۔ آخر ب ہت دیر کی سخت کوشش ک ے بعد می ں صف س ے نکل ۔ می ں صف بچ ھا کر پ ھر پ ڑھن ے بی ٹھ گیا کیونک ہ اس )وقت مج ھ پر عمل کا جنون سوار ت ھا ۔ )جاری ہے
)جنات کا پیدائشی دوست )علم ہ ل ہوتی پراسراری( )قسط نمبر15
مج ھے اس وقت ہلکی سی خوف کی ل ہر محسوس ہوئی لیکن می ں
خوفزد ہ ن ہ ہوا اور پ ھر پ ہل ے س ے ب ھی زیاد ہ طاقت اور یقین کی قوت س ے پ ڑھن ے بی ٹھ گیا ۔ دری پ ھر لپ ٹی’ پ ھر کسی طاقت ن ے مج ھے پ ہل ے س ے ب ھی زیاد ہ سخت انداز می ں لپی ٹ کر کمر ے ک ے کون ے می ںک ھڑا کردیا’ ایس ے محسوس ہوتا ت ھا ک ہ جیس ے کسی ن ے مج ھے رس ے ک ے سات ھ لپی ٹ کر باند ھ دیا ہو ۔ ب ہت گ ھن ٹو ں کی کوشش ک ے بعد صف س ے نکلن ے می ں خلصی پائی ۔ چونک ہ عشق پاگل ہوتا ہے ل ٰہذا پ ھر پ ڑھن ے بی ٹھ گیا ۔ پ ھر تیسری بار ایس ے ہوا ۔ اسی کشمکش می ں سردیو ں کی لمبی رات گزر گئی ۔ فجر کی آذانی ں ہون ے لگی ں فورًا مسجد کی صف کو سید ھا کیا موذن آیا اس ے احساس تک ن ہ ہون ے دیا ۔ دوسری رات پ ھر مسجد می ں پ ہنچ گیا ۔ اب صورتحال ی ہ ہوئی جب می ں پ ڑھن ے کیلئ ے بی ٹھا تو سخت آند ھی چلی مسجد ک ے درواز ے ک ھڑکیا ں بند ت ھی ں د ھماک ے س ے سب ک ھل گئ ے اور مسجد کی چ ٹائیا ں اور دریا ں سب میر ے اوپر ڈھیر ہوگئی ں اور می ں ان ک ے نیچ ے دب گیا اتنا دبا ک ہ میرا سانس گ ھٹن ے لگا ۔ ب ہت کوشش اور محنت ک ے بعد چونک ہ جوانی کی طاقت ب ھی ت ھی ان دریو ں کو ہٹایا ک ھڑیا ں درواز ے بند کی ے اور پ ھر پ ڑھن ے بی ٹھ گیا ت ھو ڑی دیر ک ے بعد یکایک سخت آند ھیو ں کا بگول ہ آیا پ ھر و ہی ہوا جو پ ہل ے ہوا ت ھا اس دفع ہ تو مسجد کا منبر ب ھی اور قرآن پاک پ ڑھن ے کیلئ ے رک ھی چوکیا ں ب ھی سب کچ ھ میر ے اوپر ڈھیر ہوگیا اب میر ے سات ھ ی ہ ہوا ک ہ می ں نکلنا چا ہتا ت ھا لیکن نکل ن ہی ں پا ر ہا ت ھا ۔ محسوس ہوا کوئی طاقت مج ھے جک ڑے ہوئ ے ہے جو میری مزاحمت کا تو ڑ کرر ہی ہے حت ٰی ک ہ میری طاقت جواب د ے گئی ت ھک ہار کر مایوس ہوکر بی ٹھ گیا اب کیا کرسکتا ہو ں اچانک خیال آیا آیت الکرسی پ ڑھو ں ب ہت دیر تک آیت الکرسی پ ڑھتا ر ہا پ ھر و ہ سامان ہٹایا تو آ ہست ہ آ ہست ہ ہٹتا گیا یو ں ساری رات پ ھر گزر گئی مسجد کی دریا ں چ ٹائیا ں جائ ے نماز منبر ہر چیز کو سلیق ہ دیا ۔ مسجد کی صفائی کی نمازیو ں ک ے آن ے س ے پ ہل ے اس ے ترتیب دیا ۔ تیسری رات پ ھر اسی عمل می ں بی ٹھ گیا ۔ اب ایسا ہوا ک ہ کال ے سیا ہ مکو ڑے میر ے اردگرد جمع ہونا شروع ہوگئ ے و ہ میر ے سر س ے پاو ں تک چل پ ھر ر ہے ت ھے کا ٹت ے تو ن ہ ت ھے لیکن می ں کوئی مکو ڑا سر س ے ہٹاتا تو بازو پر چ ڑھ جاتا بازو س ے ہٹاتا تو کان پر ایک جگ ہ چ ھو ڑتا تودوسر ے و ہا ں پ ہنچ جات ے سینک ڑو ں ہزارو ں ک ے قریب ی ہ مخلوق مسلسل میرا پیچ ھا کرر ہی ت ھی ۔کوئی پل می ں چین س ے ن ہی ں بی ٹھ سکتا ت ھا ۔ ان مکو ڑو ں س ے نجات ملتی تو ی ہ پ ڑھائی کرتا ۔ کوئی سات آ ٹھ جگ ہی ں تبدیل کی ں چند لمحو ں کیلئ ے پ ڑھن ے بی ٹھتا مکو ڑے و ہی ں پ ہنچ جات ے ی ہ تیسری رات ب ھی یون ہی اسی کشمکش اور پریشانی می ں گزر گئی ۔ دوسری مساجدس ے فجر کی اذانو ں کی آوازی ں آنا شروع ہوئی ں تو فورًا سب مکو ڑے یکایک غائب ہوگئ ے ایک پیوند لگ ے دراز قد سرسفید’ ڈا ڑھی سفید’ لباس سفید’ سر پر سفید پگ ڑی پ ہن ے بزرگ نمودار ہوئ ے ک ہن ے لگ ے بی ٹا تو ن ے تین راتو ں س ے ہمی ں پریشان کیا ہے۔ بی ٹا ہمی ں قابو ن ہ کر ی ہی وقت اپن ے نفس کو قابو کرن ے می ں لگا’ الل ہ کی اطاعت کر’ حضور صلی الل ہ علی ہ وسلم کی زندگی اختیار کر ۔ الل ہ کو راضی کرل ے ہم تیر ے ب ے دام غلم بن جائی ں گ ے ورن ہ اگر ہم کسی عمل ک ے ذریع ے تابع ہو ں گ ے تو یاد رک ھ قیدی قیدی ہوتا ہے۔ و ہ ہر وقت آزاد ہون ے ک ے سو جتن کرتا ہے تو جب ب ھی موقع ملتا ہے و ہ اپن ے آقا کا نقصان کرک ے ہی آزاد ہوتا ہے اور پ ھر اس کی نسلو ں س ے انتقام لیتا ہے۔ بی ٹا میری عمر 1950سال ہے می ں زندگی ب ھر ی ہی سبق سب کو دیتاآیا ہو ں اورتم ہی ں ب ھی د ے ر ہا ہو ں اور و ہ بابا جی غائب ہوگئ ے۔ میر ے نانا مرحوم فرمان ے لگ ے اس دن ک ے بعد می ں ن ے کسی ب ھی عمل س ے گریز کیا ۔ قارئین! می ں علم ہ ل ہوتی پراسراری آپ س ے ی ہی درخواست کرو ں گا ک ہ آپ ب ھی ان خیالت کو چ ھو ڑ دی ں کیونک ہ میر ے پاس ب ے شمار پیغامات محترم حکیم صاحب ک ے ذریع ے جنات کو قابو کرن ے ک ے ملت ے ہی ں۔ میری بات اور ہے می ں تو پیدائشی طور پر جنات کا منظور نظر ت ھا اوراب ب ھی ان کی محبتی ں میر ے اوپر بیکرا ں ہے بلک ہ میری اوقات س ے ب ڑھ کر ۔ کچ ھ دن پ ہل ے بارش کی رات میر ے سات ھ ایک انوک ھا واقع ہ پیش آیا ہوا ی ہ ک ہ می ں اپن ے معمولت پور ے کرک ے سور ہا ت ھا اور میر ے معمولت می ں درودشریف 1100بار’ استغفار 1100بار’ تیسرا کلم ہ 1100بار ہے۔ الل ہ تعال ٰی ن ے میر ے لی ے اس تعداد کو آسان بنادیا ہے اور ب ہت س ہولت س ے ی ہ تعداد پوری ہوجاتی ہے۔ می ں ی ہ عمل کرر ہا ت ھا جب می ں تیسر ے کلم ے کی تعداد پر پ ہنچا تو می ں ن ے محسوس کیا ک ہ آج کچ ھ م ہمان میر ے پاس ضرور آئی ں گ ے بس ایس ے ہی دل می ں خیال پیدا ہوا جب می ں وظائف اور مراقب ہ س ے فارغ ہوا تو اچانک حاجی صاحب’ صحابی بابا’ حاجی صاحب ک ے پانچ بی ٹے’ باورچی جن اور چند درویش جن مکلی ٹھٹھہ ک ے ب ھی سات ھ ت ھے ی ہ و ہ جنات ت ھے جو واقعی طاقتور جنات ہی ں کیونک ہ میری نگرانی مکلی می ں جنات کی ب ڑی جیل پر ہے اور و ہ میر ے ماتحت کام کرت ے ہی ں۔ می ں ن ے شکو ہ کیا ک ہ کئی راتو ں کا ت ھکا ہوا ہو ں مج ھے سونا ت ھا ۔ آپ اچانک کیس ے آگئ ے۔ ک ہن ے لگ ے بس ایک مشکل آپ کی طرف لئی ہے دراصل ایک سرکش جن جیل س ے ب ھاگ گیا ہے ک ہی ں خبر ن ہی ں ک ہ آخر و ہ ک ہا ں ہے کس جگ ہ ہے’ سراغ لگان ے کی ب ہت کوشش کی ہے لیکن جن قابو می ں ن ہی ں آیا ۔ کئی دن س ے دن رات ایک کردیا ہے ی ہ ساری بات حاجی صاحب ن ے فرمائی ۔ پ ھر فرمان ے لگ ے ی ہ جیل ک ے نگران ندامت اور پریشانی ک ے عالم می ں میر ے پاس آئ ے ک ہہ ر ہے ہی ں ک ہ ہم علم ہ صاحب کو کیا من ہ دک ھائی ں کیونک ہ ان ہو ں ن ے تو ی ہ سب کچ ھ ہمار ے ذم ے لگایا ت ھا ان ہو ں ن ے اپن ے طور پر کوشش می ں کمی تو ن ہی ں کی ۔ لیکن پ ھر ب ھی ہماری کمی ہے ک ہ و ہ جن ہم س ے ب ھاگ گیا ہے می ں ن ے جب ی ہ بات سنی ساری تکان نیند کاخمار اور آرام کی طلب کا جذب ہ یکایک ختم ہوگیا ۔ ب ہت پریشانی ہوئی اب اس کا کیا کیا جائ ے می ں مراقب ہوا اور حضرت سلیمان ؑ کا مراقب ہ کیا جو و ہ اکثر کرت ے ت ھے اور جس کی وج ہ س ے جنات ان ک ے احاط ہ نظر س ے با ہر ن ہی ں ہوسکت ے ت ھے۔ ))جاری ہے جنات کا پیدائشی دوست )قسط نمبر ک ے بعد الل ہ ک ے دئی ے ہوئ ے علم می ں س ے ب ہت دیر مراقب ے )16 روحانی علم ن ے مج ھے بتایا ک ہ و ہ سرکش جن مکلی کی جیل س ے نکل کرسید ھا سمندرکی طرف گیا اور سمندر کی اند ھیری اور گ ہری ت ہو ں می ں بی ٹھا ہوا ہے اب اس کو تلش کیس ے کیا جائ ے اس کیلئ ے می ں ن ے حضرت سلیمان علی ہ السلم کا و ہ ورد جو ان ہو ں ن ے ایک دفع ہ مج ھے حالت مراقب ے می ں بتایا ت ھا اور ویس ے ب ھی اگر کوئی چیز گم ہوگئی ہو اس کو تلش کرن ے می ں تیرب ہدف ہے می ں خَیاط پ ڑھا ن ے و ہ اسم جو قرآن کریم می ں ب ھی ہے یعنی ِفی َ سّم ال ِ لیکن ل ہوتی دنیا می ں جاکر پ ڑھا ویس ے عام شخص و ہ اسی عالم می ں پ ڑھے تو ب ھی نفع ہوگا سب کو اجازت ہے۔ بس اسی کو بکثرت ک ھل پ ڑھنا ہے۔ خیر می ں ن ے و ہ اسم ل ہوتی دنیا می ں بکثرت پ ڑھا اور خوب پ ڑھا ک ہ میرا جسم پسین ہ پسین ہ ہوگیا کیونک ہ مج ھے و ہ جن مطلوب ت ھا اس کا جرم ی ہ ت ھا ک ہ و ہ لوگو ں ک ے گ ھرو ں س ے چوریا ں کرتا’ رقم’ زیور سونا چاندی ہیر ے جوا ہرات ا ٹھاتا ت ھا و ہ عورتو ں ک ے سات ھ زنا کرتا ت ھا حالنک ہ اس کا والد میرا ب ہت عرص ے کا جانن ے وال ہے جوک ہ ن ہایت شریف آدمی ہے۔ کپ ڑے کاکام کرتا ہے۔ ویس ے آخری عمر می ں می ں ن ے اس ک ے دادا کو ب ھی دیک ھا جو ک ہ سا ڑھے 11سوسال کی عمر می ں فوت ہوئ ے ت ھے پ ہل ے ب ھی کئی بار اس ن ے چوری کی لیکن طرفین ک ے درگزر س ے ہمیش ہ اس کو چ ھو ڑ دیا اور معاف کردیا گیا اب اس ن ے پ ھر ایک ب ہت ب ڑا گنا ہ اور چوری کی پ ھر ہمار ے نگران طاقت ور جنات ک ے ہات ھو ں پک ڑا گیا اس کو ب ہت سخت جیل می ں ڈال ۔ سب حیران ہی ں ک ہ آخر ی ہ چ ھو ٹ خَیاط کو ل ہوتی عالم می ں کیس ے گیا؟ ب ہرحال جب می ں ن ے ِفی َ سّم ال ِ وجدان س ے پ ڑھا اور خوب پ ڑھا تو یکایک اس آیت ک ے شمی موکلت سامن ے آئ ے ن ہایت خطرناک اور ب ہت ڈراون ے چ ہر ے ت ھے ہر موکل کا قد ڈی ڑھ سو ف ٹ س ے کم ن ہ ت ھا جسم 50ف ٹ ک ے پ ھیلو س ے زیاد ہ ت ھا ۔ ایک ہات ھ کی انگلی ایک می ٹر س ے زیاد ہ ت ھی جسم س ے سخت قسم کی خاص بو نکل ر ہی ت ھی ان ک ے جسم س ے آگ ک ے شعل ے نکل ر ہے ت ھے ان کی آگ اتنی سخت ت ھی ک ہ قریب کی ہرچیز جل ر ہی ت ھی چونک ہ می ں ہر وقت حصار سلیمانی می ں ر ہتا ہو ں اس لی ے مج ھ پر اس کا کوئی اثر ن ہ ہوا ۔ و ہ سب یک زبان بول ے ک ہ ہمار ے لئق کیا خدمت ہے ہم حاضر ہی ں آپ ن ے ہمی ں ل ہوت س ے طلب کیا ہم آپ ک ے غلم ہی ں ہمی ں آپ کی خدمت کیلئ ے ب ھیجا گیا ہے می ں ن ے ان ہی ں ک ہا ک ہ ک ڑکیل موت ھن نام کا جن جیل س ے نکل گیا ہے ہمار ے ل ہوتی پراسراری علم ک ے مطابق و ہ سمندر کی تاریک ت ہہ می ں چ ھپا ہوا ہے اس ے و ہا ں س ے کوئی پک ڑ ن ہی ں سکتا اس لی ے ہمی ں آپ کو تکلیف دینی پ ڑی ۔ ل ٰہذا اس ے آپ گرفتار کرک ے اور سلیمانی زنجیر می ں باند ھ کر ل ے آئی ں۔ ہمار ے بول پور ے ہوت ے ہی و ہ یکایک غائب ہوگئ ے اب می ں ن ے صحابی جن س ے عرض کیا ک ہ آپ بتائی ں و ہ اس طرح غائب کیو ں ہوگیا اور نکل کیس ے گیا اس جیل کی تاریخ می ں آج تک ایسا واقع ہ ہرگز ن ہی ں ہوا’ آخر ی ہ واقع ہ کیس ے ہوگیا ۔ صحابی بابا جن فرمان ے لگ ے میر ے علم ک ے مطابق اس ے کسی ن ے کوئی ورد بتایا ہے و ہ اس ورد کی وج ہ س ے اس جیل س ے نکل پایا ہے ورن ہ آج تک ی ہا ں س ے کسی ک ے نکلن ے کی جرأت ن ہی ں ہوئی می ں ن ے صحابی بابا س ے عرض کیا ک ہ آپ اپن ے علم کی طاقت س ے معلوم کری ں ک ہ اس ن ے کونسا ورد کیا ہے جبک ہ و ہ غیرمسلم ہے کوئی قرآنی اور روحانی ورد کیس ے کرسکتا ہے؟ صحابی بابا مراقب ے می ں چل ے گئ ے می ں ن ے سب دوسر ے جنات ک ے چ ہر ے دیک ھے ب ہت پریشان’ غمزد ہ’ ندامت س ے ا ٹے ہوئ ے ت ھے می ں ن ے نگران جنات س ے سختی کی ک ہ آخر آپ ک ے نگران جیل ک ے محافظ اور لک ھو ں کا عمل ہ ک ہا ں گیا ت ھا کیا سب سور ہے ت ھے؟ آخر ایسا کیو ں ہوا؟ سب خاموش جیس ے کسی ک ے جسم می ں جان تک ن ہی ں۔ کوئی جواب ن ہی ں د ے ر ہا ت ھا آخر کیا ہوا’ کیس ے ہوا’ بس ہوگیا اور جو ہوا برا ہوا ۔ ت ھو ڑی دیر ک ے بعد صحابی بابا ن ے سر ا ٹھایا اور فرمایا ک ہ اس ن ے جیل س ے ر ہائی کیلئ ے قرآن کی آیت کا س ہارا لیا ہے ک ہ جیل می ں موجود ایک مسلمان جن محافظ ن ے اس ے بتایا سًدا ُثّم َاَناب( ی ہ سّی ہ َ ج َ ع ٰلی ُکر ِ سَلی ٰم َ ن َوَالَقیَنا َ ہے۔ و ہ آیت )َوَلَقدَفَتّنا ُ آیت اس ن ے دن رات پ ڑھی ہے حت ٰی ک ہ اس ے پ ڑھنا ن ہی ں آتا ت ھا اس مسلمان محافظ ن ے کئی دن لگا کر اس ے یاد کرائی ہے۔ اس ک ے بدل ے می ں اس ن ے اس ے ب ہت سا مال دیا ہے اور و ہ مال اس محافظ ن ے فلح بو ڑھے برگد ک ے درخت ک ے تن ے ک ے اندر چ ھپا دیا ہے۔ اور اب ب ھی و ہ ی ہی آیت سمندر کی ت ہہ می ں بی ٹھا پ ڑھ ر ہا ہے کیونک ہ اس ے محسوس ہوگیا ہے ک ہ اس ے کوئی طاقت ورطاقتی ں پک ڑن ے کیلئ ے آر ہی ہی ں لیکن بچائو کیلئ ے و ہ ی ہی پ ڑھ ر ہا ہے۔ ی ہ بات سنت ے ہی می ں حیران ہوگیا کیونک ہ اس آیت ک ے کرشمات کا پ ہل ے ب ھی ب ے شمار دفع ہ تجرب ہ ہوچکا ت ھا اور لتعداد ب ے گنا ہ قیدی انسان ر ہا ہوگئ ے ت ھے ک ہ خود پ ڑھایا اس کی طرف س ے ایک یا کئی آدمیو ں ن ے پ ڑھا اور خوب ک ھل پ ڑھا اور ب ہت کثرت س ے پ ڑھا تو قیدی کی غیب س ے ر ہائی ہوگئی ۔ لیکن کسی غیرمسلم ن ے ی ہ آیت پ ڑھی ہو اور اس کی قید س ے ر ہائی ہوگئی ہو پ ہل انوک ھاتجرب ہ ہے۔ خَیاط ک ے موکلت ب ہرحال کچ ھ ہی دیر ک ے بعد و ہ ل ہوتی ِفی َ سّم ال ِ اس سرکش قیدی کو پک ڑ لئ ے’ ک ہن ے لگ ے ہمی ں اس ک ے پک ڑن ے می ں دیر لگی ہے و ہ اس لی ے ک ہ ی ہ کوئی وظیف ہ پ ڑھتا ت ھا اور ہماری نظرو ں س ے اوج ھل ہوجاتا ت ھا’ ہم پریشان ہوئ ے ہم پ ھر اس ک ے قریب ہوئ ے اور پ ھر وظیف ہ پ ڑھے ی ہ پ ھر ہماری نظرو ں س ے اوج ھل ہوجائ ے۔ آخر ہم ن ے ل ہوتی دنیا می ں اپن ے آقا س ے رجوع کیا تو ان ہو ں ن ے اس کا حل بتایا ک ہ آپ طاقت س ے اسم ذات الل ہ پ ڑھی ں۔ واقعی جب ہم ن ے اسم ذات پ ڑھنا شروع کیا تو اس کی زبان بند ہوگئی اور ہم اس ے گرفتار کرک ے ل ے آئ ے۔ و ہ سرکش جن ن ہایت ذلت می ں ڈوبا ہوا سخت پریشان اور اسی پریشانی می ں اس ک ے جسم س ے سمندر کی ت ہہ کی کیچ ڑ جو ک ہ اس ک ے جسم می ں لگی ہوئی ت ھی اور اس س ے سخت بدبو آر ہی ت ھی ۔ ))جاری ہے
)جنات کا پیدائشی دوست )قسط نمبر 17
می ں ن ے اس س ے پوچ ھا ک ہ تم ہی ں ی ہ آیت کس ن ے بتائی لیکن و ہ خاموش ت ھا جب زیاد ہ اصرار پر ب ھی اس ن ے ن ہ بتایا تو پ ھر جیل ک ے نگرانو ں ن ے محافظو ں کو حکم دیا تو ان ہو ں ن ے اس پر تشدد کیا ایسا سخت تشدد ک ہ اگر و ہ ل ہوتی کو ڑا جو اس جن پر برستا ت ھا کسی ایک انسان ن ہی ں اگر دس انسانو ں پر اک ٹھا برس جائ ے تو و ہ قیم ہ کی طرح پس جائی ں’ کچ ھ دیر ک ے تشدد ک ے بعد و ہ بول اور و ہی بول جو پ ہل ے صحابی بابا ن ے بتایا ت ھا ۔ اب اس محافظ مسلمان جن کو پک ڑوایا گیا تو اس ن ے انکشاف کیا ک ہ دراصل مج ھے ایک عامل ن ے قابو کیا ہوا ہے اور و ہ مج ھ س ے رقم اور مال منگواتا ر ہتا ہے می ں مجبور ہو ں ک ہ میری آمدنی اتنی ن ہی ں ک ہ می ں ک ہا ں س ے ل ے آئو ں آخر ایک دن اس ن ے مج ھ س ے ب ڑی رقم کا مطالب ہ کیا می ں و ہ رقم ن ہ د ے سکا تو اس ن ے مج ھے تکلیف دی ۔ میری اولد کو تکلیف دی’ مجبورًا اس غیرمسلم جن جو ک ہ عرص ہ س ے ک ہہ ر ہا ت ھا ک ہ سنا ہے ک ہ قرآن می ں سب کچ ھ ہے مج ھے ب ھی کچ ھ بتائی ں۔ 31سال جیل می ں ہوگئ ے ہی ں اس ن ے مج ھے ب ڑے مال اور دولت کا طمع دیا می ں مجبور ت ھا می ں ن ے اس ے ی ہی آیت پ ڑھن ے کیلئ ے دی اس ے آتی ن ہی ں ت ھی ۔ می ں ن ے اس ے یاد کرائی کئی دن کی کوشش ک ے بعد اس ن ے یاد کرلی پ ھر اس ن ے مج ھے دولت دی جو می ں ن ے برگد ک ے بو ڑھے درخت می ں چ ھپا دی ہے اور چ ھٹی ک ے دن اس عامل کو و ہ دولت دین ے جانا ہے حالنک ہ خود میر ے گ ھر می ں غربت ہے لیکن می ں ایسا کرن ے پرمجبور ہو ں جب اس کی ی ہ بات سنی جو ک ہ میر ے ل ہوتی علم ک ے مطابق سوفیصد درست ت ھی تو اس ک ے حال کو می ں ن ے حاجی صاحب اور صحابی بابا کی خدمت می ں پیش کیا اور ان س ے عرض کیا ک ہ می ں ی ہ کیس آپ ک ے سپرد کرتا ہو ں جو سزا یا معافی آپ اس مسلمان محافظ جن کو دینا چا ہت ے ہی ں دی ں میری طرف س ے ہرطرح کی اجازت ہے۔ ت ھو ڑی دیر مشور ہ کرن ے ک ے بعد حاجی صاحب ک ہن ے لگ ے اگر آپ قبول کری ں تو میرا مشور ہ ہے اصل مجرم و ہ عامل ہے جو اس محافظ جن کو مجبور کرتا ہے۔ اس عامل کی خبر لینی چا ہی ے فیصل ہ درست ت ھا ط ے ہوا ک ہ ا س محافظ جن کو اس عامل ک ے چنگل س ے چ ھڑایا جائ ے اور اس عامل کو سخت سبق ب ھی دیا جائ ے ک ہ کسی مجبور کو مجبور ن ہی ں کیا جاتا بلک ہ اس کی مدد کی جاتی ہے جبک ہ اس عامل ن ے تو اس محافظ عامل کو مجبور کیا اور چوری ڈاک ے اور ناجائز کامو ں پر مجبور کیا ۔اب اس کافر جن کو واپس ک ڑی جیل می ں ب ھجوایا گیا اور حکم دیا ک ہ اس کی سزا سخت کردی جائ ے اور اس س ے اس آیت کی تاثیر واپس ل ے لی جائ ے بلک ہ محافظ جنات کو َیاَوِکیُل کا ورد بتایا جائ ے ک ہ کوئی سرکش جن نکل ن ہ سک ے۔ مج ھے احساس ہوا ک ہ قرآن کیسی عجیب نعمت ہے اگر گن ہگار اورخوا ہ و ہ کافر ہو’ پ ڑھے تو ب ھی اس می ں شفاءموجود ہے اور کامل شفاءموجود ہے۔ آج ہم مسلمان قرآن کی نعمت س ے محروم ہی ں ایک ن ہ پ ڑھنا’ دوسرا یقین س ے ن ہ پ ڑھنا’ اس کافر جن ن ے ایک تو زیاد ہ پ ڑھا اور ب ہت زیاد ہ پ ڑھا دوسرا یقین س ے پ ڑھا تو اس کی ر ہائی ہوگئی ۔ ہم س ے کوئی ب ھی شخص و ہ نفس اور شیطان کی مکاری ’عیاری’ مکروفریب س ے ر ہائی چا ہتا ہو گنا ہو ں کی زندگی س ے نجات چا ہتا ہو یا کسی جیل کا قیدی ہو تو و ہ ب ھی اگر ی ہ پ ڑھے گا تو ر ہائی ہوجائ ے گی میری طرف س ے سب کو اجازت ہے بس شرط یقین’ اعتماد اور کثرت س ے پ ڑھنا ہے۔ دنو ں کی قید ن ہی ں۔ ایک بار می ں ن ے باورچی جن کا تذکر ہ کیا ت ھا جس ن ے عبدالسلم جن کی شادی می ں ب ہت لذیز ک ھان ے ک ھلئ ے اور لجواب کباب اور ب ھون ے ہوئ ے پرند ے ک ھلئ ے۔ اب ھی چند دن پ ہل ے می ں ن ے ایک غریب جن کی بی ٹی کی شادی می ں شرکت کی و ہ اکثر آتا اور عرض کرتا ک ہ میری بی ٹی کی شادی ہے۔ غریب ہو ں’ آپ ن ے ضرور آنا ہے۔ پ ھر خود ہی ک ہتا ک ہ مج ھے علم ہے آپ شادیو ں می ں ن ہی ں جات ے لیکن میری بی ٹی کی شادی می ں آپ ن ے ضرور شرکت کرنی ہے۔ ایک دن اس ک ے اصرار پر می ں وعد ہ کر بی ٹھا پچ ھل ے ہفت ے و ہ غریب جن جس کا نام س ہراب ہے آیا ک ہن ے لگا ک ہ بی ٹی کا نکاح اگر آپ پ ڑھا دی ں تو سعادت ہوگی اور شادی می ں شرکت ضرور کری ں۔ مقرر ہ وقت پر جنات کا لشکر مج ھے لین ے کیلئ ے آگیا ہم ن ے کو ٹ ادو ضلع مظفرگ ڑھ ک ے قریب ایک صحرائی جنگل می ں ان کی شادی می ں جاکر اتر ے۔ایک گد ھ نما کی طرح کا ب ڑا پرند ہ ت ھا جس کی پشت پر ایک وسیع صحن ت ھا ہر طرف بالو ں کی ا ٹھی ہوئی دیوار ت ھی جو با ڑ کا کام د ے ر ہی ت ھی تاک ہ شا ہی م ہمان کا نقصان ن ہ ہو اور و ہ گر ن ہ جائ ے۔ پرند ے ک ے اردگرد ا ٹھے بالو ں می ں ایس ے بال ب ھی ت ھے جو بلب قمقم ے اور روشنیو ں کاکام د ے ر ہے ت ھے اور طرح طرح کی حیرت انگیز روشنیا ں ان می ں س ے نکل ر ہی ت ھی ں۔ ایک ب ڑی کرسی ت ھی اس ک ے سات ھ 70کرسیا ں اور پ ڑی ہوئی ت ھی ں ی ہ دراصل شا ہ جنات کی شا ہی سواری ہے حاجی صاحب جن ن ے میر ے لی ے ی ہ سواری ب ھیجی ت ھی میر ے گ ھرکی چ ھت پر ی ہ سواری آکر رکی می ں ن ے وضو تاز ہ کیا دو نفل تحیة الوضو پ ڑھے خوشبو لگائی اور چ ھت پر چ ڑھ گیا تو جنات کا لشکر اس شا ہی سواری کی حفاظت کیلئ ے ہر وقت سات ھ ہوتا ہے و ہ موجود ت ھا ان ہو ں ن ے مج ھے سلم کیا پرند ے ک ے پرو ں س ے بنی ہوئی نرم گداز آرام د ہ سی ڑھیا ں ت ھی ں ان پر چ ڑھ کر می ں چ ھو ٹی کرسی پر بی ٹھ گیا لیکن لشکر ک ے سپ ہ سالر ن ے عرض کیا ک ہ ہمی ں حکم ہے ک ہ آپ کو شا ہی کرسی پر ب ٹھا کر لیا جائ ے۔ می ں شا ہی کرسی جو خالص جوا ہر لعل موتی چاندی اور سون ے کی بنی ہوئی ت ھی’ پر بی ٹھ گیا پرند ہ گد ھ نما ا ڑا اور پل ب ھر می ں آسمان کی تاریکیو ں می ں گم ہوگیا بس مج ھے ہلکی سی ہوا کی سرسرا ہٹ محسوس ہور ہی ت ھی اور ی ہ احساس ت ھا ک ہ سفر ط ے ہور ہا ہے پل ب ھر می ں سواری صحرائی جنگل می ں ت ھی ہر طرف جنات ہی جنات ت ھے۔ زرق برق لباس می ں لیکن جو چیز خوشی کی ت ھی و ہ ی ہ ت ھی ک ہ اس سار ے مجمع می ں دین دار اور باشرع جنات ت ھے اور سنت ک ے مطابق شادی سادگی س ے ہور ہی ت ھی کیونک ہ می ں ن ے شادی س ے پ ہل ے ان س ے وعد ہ لیا ت ھا ۔ وعد ے ک ے مطابق و ہ سنت ک ے مطابق شادی کرر ہے ت ھے۔ شادی س ے پ ہل ے ہی می ں ن ے باورچی بابا جن کو عرض کیا ک ہ آپ ہی و ہا ں ک ھان ے کی نگرانی کری ں میر ے سامن ے ساد ہ ک ھانا لیا گیا کیونک ہ می ں ساد ہ ک ھان ے کو طبعًا پسند کرتا ہو ں و ہ ساد ہ ک ھانا لیا تو می ں ن ے جن بابا کو عرض کیا ک ہ آپ میر ے سات ھ بی ٹھی ں اور مج ھ س ے باتی ں کری ں۔ پچ ھلی صدیو ں اور زندگی ک ے کچ ھ حالت سنائی ں۔ ان ہو ں ن ے ایک واقع ہ سنایا جو واقعی حیرت انگیز ت ھا ک ہن ے لگ ے محمد شا ہ رنگیل کا دور ت ھا ۔ اس دور می ں مراثیو ں’ ب ھان ڈو ں’ طوائفو ں اور شاعرو ں کی خوب سرپرستی کی جاتی ت ھی ۔ دین کا نقش و نگار د ھندل پ ڑگیا ۔ ہر طرف عیاشی’ ظلمت اور اسراف کا عالم ت ھا’اس دور می ں میر ے والد )زند ہ ت ھے’ دادا زند ہ ت ھے۔ می ں ب ھرپور جوان ت ھا ۔ )جاری ہے )جنات کا پیدائشی دوست )قسط نمبر 18
ایک انوک ھا واقع ہ ہوا جو میر ے ذ ہن س ے اب ھی تک فراموش ن ہی ں
ہوا ۔ باورچی بو ڑھا جن ٹیک لگا کر بی ٹھ گیا ۔ اپن ے ہات ھو ں س ے اپنی ڈھلکی ہوئی آنک ھو ں کی جلد کو ا ٹھا کر مج ھے دیک ھا اوربول’ ہوا ی ہ ک ہ شا ہی خزان ہ آ ہست ہ آ ہست ہ خالی ہوگیا اور سارا عیاشی می ں ختم ہوگیا ۔ حت ٰی ک ہ امور حکومت می ں رکاو ٹ پیدا ہوگئی چونک ہ مداری’ شعبد ہ باز کال ے جادو ک ے عامل ہر وقت اس ک ے اردگرد مقام اور انعام پات ے ت ھے۔ و ہ قسمت اور ہات ھ کی لکیرو ں ک ے پرک ھن ے والو ں کو خوب پسند کرتا’ شکار سفرو حضر می ں ان کو سات ھ رک ھتا ۔ اب ہر طرف فاق ہ اور تنگدستی ن ے راج کیا تو اس ن ے ان مداریو ں کو متوج ہ کیا ک ہ اب کیا علج کیا جائ ے ہر شخص ن ے اپنا اپنا راگ الپا ۔ ان می ں ایک جادوگر ن ے ک ہا ک ہ اس ک ے شا ہی قلع ے اور نگری می ں میر ے علم ک ے مطابق ب ڑے ب ڑے خزان ے دفن ہی ں اگر آپ میر ے مشور ے س ے چلی ں اور می ں آپ کو بتائو ں تو آپ ان خزانو ں کو نکال کر عوام کی فلح اور ب ھلئی کیلئ ے استعمال کری ں۔ ی ہ سنت ے ہی ش ہنشا ہ اچ ھل پ ڑا اور عمل درآمد کیلئ ے فورًا احکامات جاری کرن ے لگا لیکن جادوگر ک ہن ے لگا ک ہ پ ہل ے مج ھے اپنا عمل کرن ے دی ں ک ہ آخر کیس ے اور کس طرح اس خزان ے کو نکال جائ ے۔ اس ن ے 40دن کی م ہلت مانگی ک ہ مج ھے 40دن کی م ہلت دی جائ ے ک ہ می ں اس م ہلت می ں خزان ے تلش کرو ں اورپ ھر مزدورو ں ک ے ذریع ے ک ھدائی کرائی جائ ے۔ باورچی جن کی آواز ب ھرا گئی اور کچ ھ پ ھول گئی حت ٰی ک ہ ک ھانسی شروع ہوگئی پانی ک ے چند گ ھون ٹ پئ ے تو سانس بحال ہوئی ۔ باورچی جن بول اس ن ے اپنا چل ہ شروع کیا اب و ہ جگ ہ جگ ہ عمل کرتا ک ہ خزان ہ ک ہا ں ہے ک ہی ں ن ہ مل ایک جگ ہ جو ک ہ ن ہایت پرانا قلع ہ ت ھا کچ ھ نشاند ہی ہوئی لیکن اس پر جنات کا پ ہرا ت ھا کیونک ہ ہر خزان ے پر جنات اور طاقتور دیو کا پ ہر ہ ہوتا ہے تاک ہ کوئی انسان تو ویس ے ہی ن ہ پ ہنچ سک ے گا لیکن کوئی جن اس کو چرا کر ن ہ ل ے جائ ے ہر خزان ہ اپن ے مالک ک ے انتظار اور بطور امانت رک ھا جاتا ہے ک ہ کتنی صدیو ں یا سالو ں ک ے بعد اس ک ے مالک تک اس امانت کو پ ہنچانا ہے۔ اس لی ے ایک جناتی نظام ہے اس ک ے تحت ب ڑے ب ڑے طاقت ور جنات کی ڈیو ٹی ہوتی ہے ک ہ و ہ اس خزان ے کی ب ھرپور حفاظت کری ں۔ اب خزان ہ ب ہت ب ڑا ت ھا ک ہ 18بادشا ہو ں ک ے خزان ے ب ھی اس خزان ے کا مقابل ہ ن ہ کرسکت ے ت ھے۔ جادوگر ک ے 28دن ہوگئ ے باقی چند دن ت ھے ورن ہ بادشا ہ اس ے قتل کرادیتا کیونک ہ اس ن ے بادشا ہ س ے 40 دن کا وقت مانگا ت ھا اب جادوگر پریشان ک ہ اس کا حل کیس ے ہو ک ہ ب ڑے طاقت ور جنات س ے و ہ مقابل ہ ن ہ کرسکتا ت ھا ۔ اسی پریشانی می ں و ہ ایک ب ڑے عامل س ے مل ک ہ مج ھے ی ہ مشکل آپ ڑی ہے ک ہ ک ہی ں س ے اس کا حل نکالی ں۔ اس عامل ک ے تابع جنات ت ھے۔ ان ہو ں ن ے ان سب جنات کو بلیا ان جنات ن ے تین دن مانگ ے۔ تین دن ک ے بعد جنات ن ے افسوس س ے ک ہا ک ہ ان ب ڑے دیو س ے ل ڑنا ہمار ے بس کا کام ن ہی ں اور و ہ خزان ہ اس بادشا ہ ک ے حص ے کا ن ہی ں ہے بلک ہ و ہ اس ک ے بعد کی چار نسلو ں ک ے حص ے کا ہے۔ ان کا حص ہ ہم اس بادشا ہ کو کیس ے د ے سکت ے ہی ں۔ ہا ںآپ کو ایک راست ہ بتات ے ہی ں ک ہ کو ہسارو ں ک ے دامن می ں کمیل بستی ک ے ایک بزرگ ہی ں گوش ہ نشین ہی ں و ہ دعا اور کوئی وظیف ہ بتائی ں گ ے اس وظیف ے کی برکت س ے سب مسائل حل ہوجائی ں گ ے۔ و ہ جادوگر ب ھاگم ب ھاگ ان بزرگو ں ک ے پاس گیا ان ہو ں ن ے سار ے حالت سن کر پ ہل ے جادوگر کو توب ہ کرائی ک ہ بغیر توب ہ ک ے الل ہ کی کلم نفع ن ہ د ے گی مرتا کیا ن ہ کرتا ’توب ہ کی پ ھر درویش ن ے فرمایا ک ہ بادشا ہ کو توب ہ کرائی ں ک ہ رنگین زندگی س ے ہی قحط اور مفلسی’ م ہنگائی آتی ہے۔ جادوگر بادشا ہ ک ے دربار می ں پ ہنچا اور ساری بات ک ہی ۔ بادشا ہ بو ڑھا ہوگیا ت ھا ۔ موت سامن ے نظر آر ہی ت ھی اس ن ے توب ہ می ں نجات سمج ھی ۔ اب ی ہ مل کر اس درویش کی خدمت می ں پ ہنچ ے۔ ان ہو ں ن ے توب ہ کرائی اور فرمایا خود ب ھی اور ط ک ھل ہر حالت می ں پاک ناپاک سارا دن سُ رعایا ب ھی َیاَفّتا ُ ح َیاَبا ِ پ ڑھی ں۔ غربت’ قرض ہ’ تنگدستی اور قحط کیلئ ے لجواب ہے۔ واقعی ایسا ہوا ۔ باورچی جن کی آنک ھو ں می ں آنسو آگئ ے ک ہ جب سب ن ے توب ہ کی اور ی ہ لفظ پ ڑھے ہر طرف خوشحالی آگئی ۔ بس شرط ی ہ ہے ک ہ چند ما ہ ی ہ ضرور پ ڑھی ں۔ کچ ھ عرص ے س ے عبقری کیلئ ے لک ھ ر ہا ہو ں۔ قارئین ن ے خوب س ے خوب تر پسند کیا اور ڈھیرو ں ڈاک میر ے نام آتی ہے ک ہ میرا ای ڈریس اور ملقات دی جائ ے لیکن جتنا می ں اپن ے علم اور تجرب ے س ے مخلوق خدا کی خدمت کرسکتا ہو ں اتنی خدمت کرر ہا ہو ں اس س ے زیاد ہ مج ھ س ے اور کچ ھ ن ہ ہوسک ے گا ۔می ں شاید کب ھی سامن ے ن ہ آتا لیکن حضرت حکیم صاحب ک ے اصرار پر اپنی آپ بیتی لک ھ ر ہا ہو ں۔ اگر میری گزشت ہ اقساط ک ے تجربات کا قارئین بغور مطالع ہ کری ں تو ان پر نئ ے نئ ے انکشافات نئ ے’ حیرت ک ے راز اور روحانیت کی انوک ھی دنیا ک ھل ے گی ۔ آج می ں اپنی زندگی ک ے کچ ھ ایس ے واقعات سنانا چا ہو ں گا جو اس س ے پ ہل ے کب ھی ب ھی ن ہ بیان کی ے اور ن ہ ہی لک ھا ۔ می ں ن ے ایک دفع ہ حاجی صاحب ک ے بی ٹے عبدالسلم اور عبدالرشید کو ک ہا ک ہ کب ھی مج ھے جنات کی سب س ے ب ڑی جیل کی سیر کرائو و ہا ں کیا ہوتا ہے؟ اور جنات کی اصلح اور جرائم کی روک ت ھام کیلئ ے ان ہی ں کیسی سزائی ں ملتی ہی ں؟ جب می ں ن ے ان ہی ںی ہ بات ک ہی تو ک ہن ے لگ ے اس کیلئ ے آپ کو ایک عمل کا چل ہ کرنا پ ڑے گا کیونک ہ و ہا ں ایک جناتی طلسم کیا گیا ہے ک ہ کوئی اس می ں داخل ن ہ ہوسک ے اور ن ہ ہی داخل ہو کر واپس آسک ے کیونک ہ و ہا ںخود ب ڑے جادوگر ہوت ے ہی ں اور ان ک ے جادو کا تو ڑ ہر شخص بلک ہ ہر جن کیلئ ے ناممکن ہوتا ہے۔ کئی واقعات ہوچک ے ہی ں لیکن ہم عاجز آگئ ے آخر کار ان جنات کو قابو اور باند ھن ے کیلئ ے صحابی بابان ے ی ہ خاص قرآنی عمل کرک ے اس کو حصار کردیا ہے اب ی ہ جیل قلع ہ ہے تو چونک ہ ہم جن ہی ں اور باوجود جن ہون ے ک ے ہم سب ن ے ی ہ )عمل یعنی چل ہ کیا ہے۔)جاری ہے