You are on page 1of 1
‫محبتیں جب شمبر کرنب تو سبزشیں بھی شمبر کرنب‬ ‫جو میرے حصیں میں آئی ہیں‪ ،‬وہ ازیتیں بھی شمبر کرنب‬ ‫جالۓ رکھوں گی صبح تک ے تمھبرے ستے میں اپنی آنکھیں‬ ‫مگر کہیں ضبط ٹوٹ جبئیں تو ببرشیں بھی شمبر کرنب‬ ‫جو حرف لوہے وفب پہ لکھے ہوۓ ہیں ان کو بھی دیکھ لینب‬ ‫جو رائیگبں ہوگئیں وہ سبری عببرتیں بھی شمبر کرنب‬ ‫یہ سردیوں کب اداس موسم کہ دھڑکنیں برف ہو گئ ہیں‬ ‫جب ان کی یخ بستگی پرکھنب‪ ،‬تمبزتیں بھی شمبر کرنب‬ ‫تم اپنی مجبوریوں کے قصے ضرور لکھنب وضبحتوں سے‬ ‫بجھی ہیں‪ ،‬وہ خواہشیں بھی شمبر کرنب‬ ‫‪--‬جو میری آنکھوں میں جل ُ‬‫)نوشی گیالنی(‬

You might also like