You are on page 1of 215

‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫روحِ_منِ‪#‬‬
‫ازقل ِم_عیشاءخا ِ‬
‫ن‪#‬‬

‫موجی ہے ایک ڈگر میں رہتا ہے‬

‫دل کا دریا روز سفر میں رہتا ہے‬

‫ایک پتتگ اڑتی ہے میری سوچ میں روز‬

‫ڈور لیے وہ پس م نظر میں رہتا ہے‬

‫ک‬
‫کون لکیریں ھتنچ رہا ہے آیگن میں‬

‫کون ہے جو اس خالی گھر میں رہتا ہے‬

‫روز میں ان گل یوں کی خیر متاتی ہوں‬

‫روز اک سعلہ خیز خیر میں رہتا ہے‬

‫‪1‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫آ پتیے کے سا میے کھڑی وہ بڑی انہماک سے اپنی پتاری دیکھ رکھی تھی ست یپ کتتگ میں کیے‬
‫ستاہ گھیے یال آزاد کمر بر یک ھیرے اس نے مت یوں میں آیکھوں کے پنچے بڑے ستاہ خلقے چھتانے‬
‫ی‬
‫یہ کوتی آج کی یات نہیں تھا اس کا روز کا معمول تھا رت خگے کی چعلی کھاتی آ کھیں‪ ،‬سوچھا‬
‫ہوا نهكن زدہ چہرہ پوری طرح متک اپ کی اوڈھ میں کہیں کھو سا گتا تھا اس کے خلوہ‬
‫یک ھیرنے سرانے بر کمرے میں داخل ہوتی ستدس نے نهلی ہی نظر میں دل کھول کر داد دی ۔‬
‫بر کشش پین نقو ش ‪ ،‬خایدی سی ریگت ‪،‬کاخل سے لیربز ستاہ قا یالیہ نگاہیں وہ واقعی قایل‬
‫ستاپش تھی مگر لہجہ اسی قدر اکھڑا ‪،‬اور سخت گیر کہ پو لیے والے کی پولنی پتد ہو خانے ستدس کی‬
‫نعرنف کو پس پشت ڈال کر وہ ال برواہی سے دو پٹہ کتدھے بر انکاتی کمرے سے یاہر نکل آتی‬
‫تھی‬

‫کمرے سے یا سیے کی میز یک کا سفر ستدس نے اس کی نقلتد میں کتا تھا پچھلے ایک ہفیے سے وہ‬
‫اس کے گھر بر قتام بزبر تھی سروع سروع میں اس کے گھر سے آتی کالز بر وہ کوتی یہ کوتی‬
‫نهایہ پتا د پنی تھی تھر رفٹہ رفٹہ ان کالز کی نعداد میں کمی ہوتی خلی گنی اب پو جیسے یہ کے برابر‬
‫تھی پچھلے ایک سال سے اس کی نہی روپین تھی سوبز کی خاتی ماتی اداکارہ ا پیے گھر سے زیادہ‬
‫ستکربری کے گھر یاتی خاتی تھی ستدس پوں تھی اکتلی لڑکی تھی اس کے آ خانے سے اس کا دل‬
‫تھی نهل خایا تھا‬
‫محض جوس کے گالس بر اک نقا کرنے وہ تیزی سے یاہر نکلی اسے ہوا کے گھوڑے بر سوار دیکھ‬
‫ستدس نے حسرت سے میز بر سجا کھایا دیکھا حسے صنح صنح اتھ کر اس نے بڑے دل سے پتار کتا‬
‫تھا گاڑی کے ہارن کی آواز بر وہ کاپوں بر ہاتھ رکھنی خلدی سے یاہر دوڑ گنی وریہ عین ممكن تھا‬
‫ڈراپ یویگ سیٹ بر موجود فرد پورے مجلے کو اکٹھا کر لتنی‬

‫‪2‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫______________‬

‫میم آپ پلیز آرام سے پات کر ئیے گا ۔ "فکر مندی سے انگلناں مروڑتی وہ اس وقت پلند و پاال"‬
‫عمارت کے ئیچے موجود تھی اسے پوری دن کی روٹین ئنانے کے نعد غلطی سے وہ اسے اپک‬
‫ٹ‬
‫پروجنکٹ ہاتھ سے چلے چانے کی خیر دے ییھی تھی ئب سے اس کے خطرپاک ئ یور دپکھ سندس‬
‫کا اوپر کا سانس اوپر اور ئیچے کا ئیچے رہ گنا تھا پوکری کے اک مہییے نعد ہی ائنی مالکن کا چاللی روپ‬
‫دپکھ کر وہ بہت زپادہ ڈر گنی تھی پر اس وقت ٹیسوں کی فلت نے اسے کوتی ائتہاتی فدم اتھانے‬
‫سے پاز رکھا تھا وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس نے جود کو ان چاالت کا غادی پو ئنا لنا تھا مگر‬
‫اس قسم کی صورت چال میں وہ اب تھی پرنشان ہو چاتی تھی‬

‫تم بہی رکو میں آتی ہوں "اس کی غیر چالت کو مد نطر رکھیے وہ اسے ساتھ چلیے پر پوک گنی"‬
‫سندس نے اپک نطر اس کے سیجندہ چہرے کو دپکھا تھر نفی میں سر ہال گنی اس کے انکار پر وہ‬
‫کندھے اخکاتی آگے پڑھی پڑی سان سے سفند چمکیے فرش کو اپڑپوں کے زورسے ئیچ ھے دھکنلنی‬
‫جیسے ہی مخصوص آقس کی چائب پڑھی اپک لڑکا جواس پاختہ اسے رو کیے کے لیے آگے پڑھا مگر‬
‫مقاپل کی وارن کرتی نگاہوں نے اسے وہیں ئیھر کا ئنا دپا ئنا کسی اچازت کے اسے آقس میں‬
‫داچل ہونے دپکھ کرسی پر ٹیی ھے آدمی نے پاگواری سے اسے دپکھا سندس اس کے اپک اسارے‬
‫پربہلے ہی دروازے کے پاہر رک گنی تھی‬

‫"تم بہاں کنا کر رہی ہو ؟"‬

‫‪3‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫یہ پات تم مچھ سے بہیر چا ئیے ہو "وہ درشت لہچے میں پولنی اس کے سر پر سوار ہوتی"‬

‫آہستہ پولو یہ آقس ہے میرا "میز پر پڑی فاپلز کی ردو پدل کرنے وہ دائت ٹیس کر پوال تھا امند پو"‬
‫اسے تھی تھی مگر وہ ائنی چلد اس پک بہیچ چانے گی اپدازہ اب ہوا تھا‬

‫" آقس ماتی قٹ"‬

‫" جسٹ شٹ اپ سوہا"‬

‫تم نے میری چگہ کسی اور لڑکی کو سائن کر لنا ہے ؟ "اس کا چہرہ غصے سے الل ہوا تھا"‬

‫ہاں اور یہ میری جوانس ہے تم سے اس کا کوتی مطلب بہیں "وہ دو پوک جواب د ئ نا ہر الزام "‬
‫سے پری ہو خکا تھا‬

‫تم نے مچھ سے وغدہ کنا تھا ؟ "اس نے پاد دہاتی کرواتی "‬

‫وہ میری غلطی تھی "سوہا کے چہرے پر پلخ مشکراہٹ پکھری ٹییھ ئیچھے چھرا گھو ٹییے والے بہت"‬
‫ملے تھے اسے اور آج اس لسٹ میں اپک پام اور سامل ہو گنا تھا سلمان شیرازی کا ۔‬

‫" غلطی ۔۔۔میں غلطی تھی ؟"‬

‫‪4‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫ہاں وہ تم سے کنی گنا بہیر ہے "وہ پچھنانے نغیر گردن اکڑا کر پوال اس کے مغرور لہچے پر سوہا"‬
‫کی آپکھوں میں مر جیں سی تھرنے لگی‬

‫وہ اپک نے غیرت لڑکی ہے جو ائنی جنا تھول کر جند پکوں کے لیے تمہارے نسیر کی زئ نت ٹییے "‬
‫کے لیے راضی ہوگنی ہے "اس کی دپدہ دلیری پر سلمان کے چہرے کا رپگ پک دم تھ یکا پڑا پا‬
‫مشکل کرسی کا سہارا لے کر وہ گڑپڑا کر ائنی چگہ سے کھڑا ہوا‬

‫" پکواس ئند کرو ائنی"‬

‫اس کی ضرورت مچھے بہیں تمہیں ہے تم زپان سیمیھال کر پات کرو مسیر سلمان کہیں انشا یہ ہو"‬
‫یہ خیر رات کی ہنڈ الئیز میں چلنی نطر آنے "اس سے دگنی آواز میں چالتی وہ دھمکی د ئیے سے‬
‫جوکی بہیں تھی‬

‫اگر تم میری سرط مان لو پو اب تھی میرے ساتھ کام کر سکنی ہو "ٹننیر پدل کر وار ہوا ۔"‬
‫وہ اب سر غام اسے ائنی ڈ تماپڈ ئنا رہا تھا اس کی غل یظ نطروں کو جود پر محسوس کرنے اس نے‬
‫س‬
‫سوچے مچ ھے نغیر سا میے رکھا جوس کا گالس اس کے متہ پر دے مارا تھا سلمان کوغصے سے‬
‫پلمالنے دپکھ وہ اب پر سکون ہو چکی تھی کسی کا اجشان پاقی یہ رکھیے کی اس کی پری غادت تھی‬
‫چالپکہ یہ ڈرامہ پڑی پوعنت کا تھا جس کی آفر بہلے اس کے پاس آتی تھی اوروہ مان تھی گنی تھی‬
‫ئب سلمان کے ساتھ اس کی اچھی چان بہچان تھی پر اب جس طرح وہ ا ئیے رپگ نکال رہا تھا‬
‫سوہا کوزپادہ خیرت بہیں ہوتی تھی اس نے بہت سے لوگ د پکھے تھے دکھاوے کا جوال بہن کر‬
‫دھوکہ د ئ نا جن کی فطرت تھی‬

‫‪5‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫تمہاری ہمت کیسے ہوتی سوہا اپرار میں چھوڑوں گا بہیں تمہیں "سلمان پڑی ئیزی سے اس کی"‬
‫راہ میں چاپل ہوپا غصے سے بہ یکارا‬

‫اچھا!۔۔۔۔۔ کنا کر لو گے ؟"وہ اچھا پر زور د ئنی استہزائتہ ہیسی"‬


‫سلمان کو ائنی چائب پڑھنا دپکھ کمر کے ئیچھے چ ھنا ہاتھ پوری سدت سے اس کے سر پر دے مارا‬
‫کاپچ کا واس چھناکے کی آواز کے ساتھ پوئنا سلمان کے سر کے ساتھ اس کا ائناہاتھ تھی زچمی‬
‫کر گنا تھا دروازے پر کھڑی سندس سور سن کر جیسے اپدر داچل ہوتی اس سنگین صورت چال پر‬
‫تھوپچا کر رہ گنی زمین پر پڑے آدمی کو پڑئ نا چھوڑ کر وہ اسے وہاں سے زپردسنی نکال التی تھی‬

‫_______________‬

‫تمہار دماغ خراب ہے سوہا کنا خرکت کی ہے تم نے ؟ "فرخت نے اطالع ملیے اسے کال کی"‬
‫ٹ‬
‫تھی سندس ڈرائ یوپگ سنٹ پر ییھی پار پار اس کے ہاتھ سے بہیے جون کو دپکھ رہی تھی جو سفند‬
‫رومال کو ئیزی سے ا ئیے رپگ میں رپگنا اب فطروں کی صورت اس کی چھولی میں گر رہا تھا جنکہ وہ‬
‫ہر درد سے پرے نس موپاپل کان سے لگانے ائنی ماں کی ڈائٹ سن کر مشکرا رہی تھی‬

‫پ‬
‫سندس پو پاگل ہے کچھ بہیں ہوا مچھے نس چھوپا سا کٹ ہے "سندس نے آ کھیں تھاڑے اس"‬
‫کے ہاتھ کو دپکھا تھر اس کے چھوٹ پو لیے پر اقسوس سے سر ہال کر رہ گنی‬

‫‪6‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫تم اپڈرنس ئناؤ میں آتی ہوں اتھی "فرخت کی نے جین آواز سندس نے تھی سنی تھی"‬

‫کوتی ضرورت بہیں میں نس کچھ دپر میں گھر آتی ہوں "ان کی پرنشاتی کے زپر اپر اسے بہی"‬
‫چل بہیر لگا اور تھی چانے وہ اسے کنا کنا کہہ رہی تھیں ہسینال کے اپدر چانے اس نے کال‬
‫کٹ کرنے سندس کو گھور کر دپکھا جو اس سے نطرئں خراتی کسی پرس سے پات کرنے لگی تھی‬
‫اسے ایک براپ یو پٹ روم میں پتٹھا کر اپ نظار کرنے کا کها گتا تھا ستدس پو روہاپسی سکل پتاتی خکر‬
‫کا پیے میں مصروف تھی ا پیے میں سفتد کوٹ نہیے ایک لڑکا ایدر داخل ہوا ستدس پو اس کے یاس‬
‫آ کر چم گنی تھی جتکہ وہ یاس کھڑے اس لڑکے کو دیکھیے لگی تھی جو اس کا ہاتھ بڑے آرام‬
‫سے ا پیے ا پیے ہاتھ میں لے چکا تھا‬

‫کیسے لگی جوٹ ؟ اس کے ہاتھ سے لینا جون میں لت ئت رومال الگ کرنے وہ زچم کا معائتہ"‬
‫کرنے کے ساتھ ساتھ سوال تھی کر رہا تھا خب سندس کے کچھ پو لیے سے بہلے سوہا نے اپک‬
‫پل کی دپر کیے ئنا اسے پڑخ کر جواب دپا‬

‫" آپ سے مطلب ا ئیے کام سے کام رکھیں"‬

‫" میں ائنا کام ہی کر رہا ہوں کم از کم آپ سے مچھے یہ شب سنکھیے کی کوتی ضرورت بہیں ہے"‬
‫وہ اس سے دگنی ئیزی سے پوال تھا ما تھے پر سجی جند اپک سکیوں میں مزپد کا اضافہ ہو خکا تھا‬

‫‪7‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫اب آپ سراقت سے ئناٹیں گی پا میں پولیس کو انقارم کروں؟ "وہ اب پوچھیے کی پچانے دھمکی"‬
‫پر اپر آپا تھا‬

‫" آپ چد سے پڑھ رہے ہیں مسیر"‬

‫میں ائنی ڈپوتی کر رہا ہوں "اسے جناتی نطروں سے دپکھیے وہ فخریہ پوال تھا یہ ساپد اس کی کچھ دپر "‬
‫بہلے پولی گنی پات کا جواب تھا‬

‫میم کاپچ پر گر گنی تھی "سندس نے ان کی پڑھنی پحث پازی پر پرپک لگاتی سا میے کھڑے ڈاکیر"‬
‫نے سر پا ئیر اس کا چاپزہ لنا سندس اس کی خیرت کا مطلب سمچھ کر نطرئں خرا گنی اسے سوہا کو‬
‫کسی تھی طرح بہاں سے لے کر چاپا تھا‬

‫ا ئیے اس چھوٹ سے کسی اور کو نے وقوف ئنا ئیے گا "سفند کوٹ میں کھڑے لڑکے نے بہلے"‬
‫سندس کو تھر اسے دپکھا سندس کی ہوائناں اڑنے دپکھ وہ سر چھنک کر نغیر سوال کیے ہاتھ پر‬
‫ل‬
‫پا پکے لگانے لگا تھا ا ئیے کام سے فارغ ہو کر اس نے سفند پرچی پر جند ادواپات کھی اورآڑھی‬
‫پرچھی لکیروں سے سچا وہ پرچہ سندس کی طرف پڑھا دپا‬

‫جود کو سر غام شب کے سا میے ٹیش کرئں گی پو بہی شب ہو گا یہ "وہ اپک طاپرایہ نگاہ اس"‬
‫کے چلیے پر ڈال کر ئیچھے ہٹ خکا تھا اس کی سرگوسی میں کہی گنی پات سوہا کو پازپانے کی مائ ند‬
‫لگی تھی انشا محسوس ہو رہا تھا تھری ت ھیڑ میں کسی نے آ کر متہ پر تماپچہ خڑ دپا ہو اس کی آپکھوں‬
‫میں ا ئیے لیے خقارت دپکھ وہ پوہین کے اجشاس سے سرخ پڑی تھی‬

‫‪8‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫پ تلے ریگ کی سلیولیس کرتی کے ساتھ پتڈلتاں چھلکایا کییری ‪،‬ساپوں بر بڑے آزاد یال ‪ ،‬دو پٹہ‬
‫تھی برانے یام گلے میں چھول رہا تھا اس ایڈسیری میں کام کرنے کے نعد سے ہی ڈرپستگ کے‬
‫معا ملے میں وہ ال برواہ ہو گنی تھی مگر جود کو آج تھی ہر برے کام سے دور رکھا ہوا تھا وہ ہر کام‬
‫اپنی مرضی کے مظاپق کرتی تھی تھر خاہے کوتی کچھ تھی کہے لتكن آج اس اجتنی نے پتا‬
‫س‬
‫سوچے مچ ھے اس بر ید کرداری کا پتگ لگا دیا تھا اس کی آیکھوں میں ان کہی نفرت کے خذیات‬
‫سوہا کا جون کھوال رہے تھے‬

‫پ‬
‫کنا ہوا ہے ؟ "اس کی پاتی سے تھری آ کھیں دپکھ سندس خف یقت میں جوف میں مینال ہوتی"‬
‫ا ئیے چانے سے بہلے پو اسے پالکل تھنک چھوڑ کر گنی تھی دوائناں النے میں اسے مخض پاپچ‬
‫منٹ ہی لگے تھے ئب کمرے میں ضرف سوہا اور وہ ڈاکیر تھے‬
‫پو کنا ڈاکیر نے اسے کچھ کہا تھا ؟‬
‫لنکن وہ ک یوں کچھ کہے گا ا ئیے چانے سے بہلے ان دوپوں کی پحث پو اس نے سنی ہی تھی اسی‬
‫کو وچہ چان کراس نے ائنی نے فصول کی سوجوں کو چھنکیے آگے پڑھ کر سوہا کا تھنڈا پڑپا ہاتھ‬
‫تھام لنا‬

‫آپ تھنک ہیں ؟ "اس کے سست روی سے فدم اتھانے پر اس نے دوپارہ سوال کنا سوہا"‬

‫کچھ بہیں "کہنی آگے پڑھ گنی"‬

‫‪9‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫تم کیھی سام کے کچھ نعد کا م یطر دپکھو‬


‫سرخ آیکھوں کے کتارے یہ سم تدر دیکھو‬

‫کتیے غمگین ہیں یاہر سے یہ ہیسیے والے‬


‫وقت یاؤ پو کٹھی چھایک کے ایدر دیکھو۔‬
‫______________‬

‫رات کے دوسرے بہر پوڑ تھوڑ کی آوازئں سن کر وہ جواس پاختہ ٹیند سے چاگی تھی سوتی سوتی‬
‫ک‬
‫آپکھوں میں پجی ھجی ٹیند کی چماری پاہر سے آتی جیجیے چالنے کی آوازوں نے پوری کر دی تھی لمچے‬
‫میں آواز کی سمت کا نعین کرتی وہ ئنڈ پر پڑا ائنا موپاپل اتھا کر تمیر ڈاپل کرتی پاہر نکل گنی تھی‬
‫مطلویہ تمیر پر اطالع کرنے اس نے پوری سدت سے سوہا کے کمرے کا دروازہ کھنکھناپا اتھی تھی‬
‫وہ کمرے کی خیزوں کے ساتھ اتھک ئیھک کرنے میں مصروف تھی ساتھ ساتھ کچھ کہہ تھی رہی‬
‫تھی ائنی چاب کے دوران یہ دوسری پار تھا خب سندس نے سوہا کو اس چال میں دپکھا تھا دئنا‬
‫کے سا میے ڈٹ کر مقاپلہ کرنے والی لڑکی ئتہاتی میں پکھر سی چاتی تھی بہلی پار اسے اس چال‬
‫میں ئب دپکھا تھا خب اسے ائنی خف یقت معلوم ہوتی تھی اپرار نے اسے ئناپا تھا وہ ان کی بہیں‬
‫پلکہ اپک طوانف کی ٹینی ہے جس کی زپدگی پچانے کی چاطر ان کی ماں نے اسے اپرار کی چھولی‬
‫میں ڈاال تھا ئب اپرار کے گھر میں کسی کام سے گنی سندس نے اسے پری چالت میں پڑ ئیے‬
‫دپکھا تھا اپرار کے رشتہ داروں نے ان سے نعلق پک پوڑ لنا تھا مخض سوہا کی چاطر وہ شب چھوڑ‬
‫چھاڑ کر دوسرے سہر سقٹ ہو چکے تھے بہاں آنے کے نعد اس نے سوپز کی دئنا میں فدم رک ھا تھا‬

‫‪10‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫اپرار کو تھی اس پات پر کوتی اغیراض بہیں تھا فرخت نے ابہیں روکنا چاہا پو وہ ضاف کہہ گیے‬
‫ائنی ٹینی پر ابہیں پورا تھروسہ ہے کیھی ان کی عزت پامال بہیں کرے گی ا ئیے عرصے نعد دوپارہ‬
‫اسے اس چالت میں دپکھ کر سندس نے بہال کال اپرار کو ہی کنا تھا کچھ دپر نعد ان کی وہاں‬
‫موجودگی سے اسے نشلی ہوتی پو ا ئیے کمرے سے اس کمرے کی چاتی اتھا کر لے آتی تھی ڈاکیر کو‬
‫ب‬
‫وہ بہلے کال کر چکے تھے ان کے وہاں ہیجیے وہ تھی نشرنف ال چکے تھے ہر خیز پحس پحس کرنے‬
‫کے نعد وہ پکھرے کاپچ کے پکڑوں کے درمنان زمین پر گیھڑی کی صورت لینی تھی چہرے پر‬
‫پال ہونے کے پاغث وہ چہرہ دپکھیے سے فاضر تھی ڈاکیر نے اسے پاہر ر کیے کی ہدائت کی تھی‬
‫جنکہ اپرار کچھ سیے نغیر اسے ا ئیے خصار میں لے چکے تھے پاپ کا لمس محسوس کرتی وہ اپک پار‬
‫تھر سے پلک پلک کر رونے لگی تھی اس کی دلسوز جیخیں سندس کا دل ہوال رہی تھی کچھ وقت لگا‬
‫تھا ٹیند آور ادواپات کے اسیعمال سے صورت چال پر فاپو پا کر ڈاکیر نے ابہیں بہت سی ہداپات‬
‫کی تھی‬

‫کہاں گیے تھے آپ لوگ آج ؟ "پاہر سے وانس آنے سندس کے مقاپل ہوۓ تھے‬

‫ہم آج ۔۔۔وہ ۔۔۔۔سندس نے ڈرکر اپک نطر سوہا پر ڈالی‬

‫میں آپ سے کچھ پوچھ رہا ہوں سندس پورے دن کا سنڈول ئناؤ مچھے "اسے چاموش دپکھ وہ پا‬
‫ک‬
‫چا ہیے ہوۓ تھی سجنی سے ٹیش آ رہے تھے تھر سندس نے گہرا سانس ھییچ کر ابہیں مج یصر‬
‫ساری پات دی اپرار نے تھ یوئں اخکا کر اسے دپکھا سلمان کے ساتھ اس کی چھڑپ وہ بہلے ہی‬
‫سمیھال چکے تھے فرخت کی کال کے نعد ہی ابہوں نے یہ منیر ا ئیے طر نقے سے ہینڈل کر ل نا تھا‬
‫اس کے نعد وہ ضرف ہسینال گنی تھی تھر اس کا گھر آنے کا پالن تھا مگر وہ دوپارہ سندس کے‬

‫‪11‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫گھر آتی تھی یہ پات ابہیں تھی خیران کن لگی تھی پر وہ اس کی مرضی کا سوچ کر چاموش رہے‬
‫تھےخب سلمان کو وہ ا ئیے ہاتھوں سے سزا دے چکی تھی اس پات پر اس کے ا ئیے ری‬
‫اپکشن کا سوچ کر دل نے جود ہی انکار کا مہر لگاپا پات کچھ اور تھی جو وہ سمچھ بہیں پا رہے تھے‬

‫ن‬
‫فرخت نے مچھے ئناپا تھا وہ وانسی پر گھر آنے والی تھی تھر انشا کنا ہوا ؟ "ان کا اپداز سی تھا‬
‫ی‬‫س‬‫ف‬
‫سندس پخوتی چائنی تھی سوہا کو لے کر وہ ہمیشہ سے ا نسے ہی پجی تھے‬

‫مچھے بہیں معلوم میں نس پاپچ منٹ کے لیے پاہر گنی تھی خب وانس آتی پو وہاں وہ اکنلی تھی‬
‫کچھ پرنشان تھی تھی میں نے وچہ پوچھی پر وہ گھر وانس چاپا بہیں چاہنی تھی "اپرار نے اپک نطر‬
‫اسے دپکھا تھر اسے چانے کا اسارہ کنا جو وہ چائنا چا ہیے تھے چان چکے تھے‬
‫سندس کے وہاں سے چانے وہ جود سوہا کے کمرے میں چلے آنے تھے اور پوری رات چاگ کر‬
‫گزار دی تھی‬

‫____________‬

‫پورے دن کی نف ڈپوتی کرنے کے نعد وہ تھکا ہوا رات گیے پک گھر لوپا تھا مہ جبیں آج تھی‬
‫ٹ‬
‫اس کے ائ یطار میں ییھی کوتی رسالہ پڑھیے میں مصروف تھی پائنک کی آواز سییے ابہوں نے کچن‬
‫کا رخ کنا سارا کھاپا میز پر لگانے کے نعد وہ جود تھی اس کے پاس ٹییھ گنی تھی زپاد کے نعد اکنال‬
‫وہی تھا جو ان کی ئتہاتی کا ساتھی تھا‬
‫خب دوپوں گھر سے چلے چانے پو وہ جود تھی کہی پاہر چلی چاتی تھی‬

‫‪12‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫زپاد سے ان کی دو اوالدئں تھی پڑا ٹینا سازم تھر دوسرا تمیر طالل کا تھا سازم پو سادی کے نعد‬
‫ائنی ئ یوی پخوں کے ساتھ الگ سینل ہو خکا تھا اپک طالل تھا جو زپاد اور مہ جبیں پر چان چھڑکنا‬
‫تھا جس کے لیے ماں پاپ ہی اس کا کل سرمایہ تھے‬

‫سازم سے پات ہوتی تمہاری ؟ "اس کی چاموسی کو تھا ٹییے ابہوں نے جود سے اپدازہ لگاپا‬

‫ک‬
‫بہیں پو ک یوں ؟ طالل نے کھانے سے ہاتھ ئیچھے ھییجیے چانے کی چائب ہاتھ پڑہاپا بہاپ اڑاپا‬
‫چانے کا کپ اتھانے وہ مہ جبیں کو ساتھ لیے صوفے پر ٹییھ خکا تھا‬

‫نس و نسے ہی پوچھ رہی تھی "وہ اسے سہولت سے جواب د ئنی چاموش ہو گنی‬

‫تھاتی کی کال آتی تھی وردا پات کرپا چاہنی تھی بہت رو رہی تھی میں نے کاقی سمچھا کر خپ کرواپا‬
‫اسے صیح ملیے چاؤں گا آپ چلیں گی ؟ "مہ جبیں کا سر انکار میں ہلیے وہ مزپد کچھ پوچھیے کی‬
‫ہمت یہ کر پاپا تھا سازم کے چانے کے نعد سے وہ اس کے پارے میں بہت کم پات کرتی تھی‬
‫ان کی زپادہ پر پاٹیں طالل اور زپاد کے م یعلق ہوتی تھی النتہ وردا اپک انسی سخصنت تھی جس کا‬
‫نطر اپداز کنا چاپا پا ممکن تھا سازم کی اوالد ہونے کے پاوجود وہ طالل کے ساتھ زپادہ ائیچ تھی ہر‬
‫دوسرے دن پا پو طالل کو وہاں پال ل نا چاپا پا وہ سازم سے ضد کر کے جود مہ جبیں کے پاس آ‬
‫چاتی تھی‬

‫‪13‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫تمہارے اپو مچھ سے تمہارے م یعلق کچھ پوچھ رہے تھے "وہ کاقی دپر نعد اس سے مچاطب ہوتی‬
‫طالل نے جوپک کر ابہیں نسونش میں مینال دپکھا‬

‫کوتی پات ہوتی ہے ؟ "وہ وافعی سیجندہ ہو خکا تھا‬

‫وہ چا ہیے ہیں تم سا ۔۔۔۔۔۔ "مہ جبیں کی پات سیے نغیر وہ ابہیں ام یورئ نٹ کال کا کہنا وہاں‬
‫سے چا خکا تھا وہ اپک پار تھر سے گہرا سانس لے کر رہ گنی‬

‫______________‬

‫" آپ اپک ائتہاتی فاپل ڈاکیر ہونے کے پاوجود انسی خرکبیں کرنے ہیں مسیر طالل سیم آن پو‬
‫کرسی پر ٹییھے سخص نے ہر لچاظ پالنے طاق رکھیے اسے سحت کھری کھوتی سناٹیں وہ خب سے‬
‫اس روم میں آپا تھا نس خپ چاپ سن رہا تھا سا میے ٹییھے سننیر ڈاکیر نے اپک طرفہ پات سن کر‬
‫ہی اسے ہر قسم کی وضاخت د ئیے سے م یع کر دپا تھا‬

‫ئٹ سر میں نے انشا کچھ بہیں کنا یہ جوامخواہ مچھ پر الزام لگا رہے ہیں "پال آخر اس کا ضیط پوپا‬
‫تھا ائنی وضاخت د ئیے کا جق پو اسے تھی تھا‬

‫ڈاکیر طالل آپ نے ان کی ٹینی مس سوہا کو کچھ غلط پاٹیں پولی ہیں جن کی وچہ سے ان کی دماغی‬
‫چالت خراب ہو گنی ہے کنا آپ نے ان پر ائنا ذاتی کمی نٹ پاس کنا تھا ؟ "وہ سیجندگی سے اس‬

‫‪14‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫سے سوال کرنے اس کے چہرے کا نغور مشاہدہ کر رہے تھے جنکہ اس پام پر آ کر طالل کی‬
‫پ‬
‫آ کھیں تھنل گنی اس پام کو تھال وہ کیسے تھول سکنا تھا اسے آپرنشن ت ھنیر میں دوسرے ڈاکیر کو‬
‫اسسٹ کرپا تھا خب کسی تی وی اداکارہ کا سن کر اسے وہاں تھیج دپا گنا پڑی نے دلی سے وہ اس‬
‫کی مرہم ئنی کرنے کے نعد جود کو کچھ کہیے سے پاز بہیں رکھ پاپا تھا وہ جود تھی آزاد ماجول کا خصہ رہا‬
‫تھا سوہا جیسی بہت سی لڑک یوں کے ساتھ اس کا اتھنا ٹییھنا تھی تھا پر سوہا وہ بہلی لڑکی تھی جس‬
‫کے پروفیشن اور پام کے پل پونے پر ملیے واال پرپو کول اسے سحت پا گوار گزرا تھا وہ اکیر ا نسے لوگوں‬
‫کا غالج کرنے سے تھی انکار کر د ئ نا تھا جیھیں ا ئیے ٹیسوں کا روغب چھاڑنے کی غادت ہو اپک‬
‫ذرا سے زچم کے لیے کسی کو اسبیشل پرپوکول د ئ نا وہ تھی ئب خب دوسرے مرنض اس سے‬
‫پری چالت میں آپ کے سا میے ہو کہاں کا انصاف تھا‬

‫ئٹ سر ابہوں نے چھوٹ پوال ہے ان کے ہاتھ پر لگے زچم گرنے کی وچہ سے بہیں آنے "‬
‫تھے ضاف ضاف ہاتھا پاتی کے نشان تھے اٹ واز آ پولیس کیس "طالل کا نس بہیں چل رہا تھا‬
‫اتھی چا کر اس پگڑ ی ہوتی پاپ کی اوالد کو سیق سکھا دے جس نے پات کا ٹینگڑ ئنا کر ا ئیے‬
‫پاپ کو لڑنے تھیج دپا تھا‬

‫یہ شب دپکھنا ہسینال کی ذمہ داری ہے آپ کا کام لوگوں کا غالج کرپا ہےپا کہ کسی کی ذاتی زپدگی‬
‫کیسی ہے پا وہ انشان اچھا ہے پا پرا یہ شب دپکھنا میرے جنال سے آپ کو معاقی ماپگنی چا ہیے‬
‫سجنی سے چکم چاری کنا گنا "‬

‫‪15‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫سوری سر "ئ نا کسی پا خیر کے اغیراف کنا گنا ائنی غلطی وہ بہلے ہی مان خکا تھا اب خب موفع‬
‫تھی دسیناب تھا پو وہ کہیے میں ئیچھے ک یوں ہینا‬
‫جینی چلدی غصہ پاک پر خڑھنا تھا ائنی چلدی اپر تھی چاپا تھا غصے میں آ کر اس نے کہہ پو دپا تھا‬
‫اسے مگر وہ کسی صورت چاپز بہیں تھا وہ جود اپک آزاد ماجول کا پاسی تھا بہت سی آزاد ج نال‬
‫ٹ‬
‫لڑکناں تھی اس کے اس پاس اتھنی ییھنی تھی مگر ان کی زپدگی کا اپک داپرہ کار تھا اور سوہا جس‬
‫سعیے سے نعلق رکھنی تھی وہ طالل کو سحت پا نسند تھا ساپد بہی وچہ تھی اس کے اداکارہ ہونے کا‬
‫سن کر اس نے اسے سحت القاظ کہہ دنے تھے‬

‫تم ہونے کون ہو ہماری ٹینی پر انگلی اتھانے والے تمہیں اپدازہ ہے تمہاری وچہ سے کنا چالت‬
‫ہو گنی ہے اس کی ا ئیے عرصے سے جس سیخوٹیشن سے ہم پجیے ہوۓ آ رہے ہیں تمہاری اپک‬
‫غلط پات نے سارے کیے کرانے پر پاتی ت ھیر دپا ہے "اپرار کا غصہ سر خڑھ کر پول رہا تھا ان کا‬
‫نس بہیں چل رہا تھا وہ طالل کا متہ پوڑ دئں جس نے ان کی ٹینی کے لیے ا ئیے غلط القاظ‬
‫اسیعمال کیے تھے اگر وہ پوری رات چاگ یہ رہے ہونے پو سوہا کی پڑپڑاہٹ میں نکلے القاظ ساپد‬
‫ب‬
‫ان کے کاپوں پک کیھی یہ ہیجیے وہ جو سمچھ رہے تھے پات کوتی اور ہی ہے اضل خف یقت سے‬
‫پردہ اتھیے خیران رہ گیے تھے اگر وہ ہسینال میں یہ ہونے پو نقینا طالل کو اس شب کی تھاری‬
‫سزا مل چکی ہوتی‬

‫ان کی طرف سے ہم آپ سے معذرت کرنے ہیں اپرارضاخب ہمارے سناف کی وچہ سے آپ کو‬
‫پرنشاتی چھنلنی پڑی ہمیں ائتہاتی اقسوس ہے اس پات کا ۔۔۔آپ پلیز ابہیں معاف کر دئں‬
‫آ ئندہ انسی کوتی پات بہیں ہو گی "اپرار اپک سحت نطر ڈاکیر طالل پر ڈال کر واک اوٹ کر گیے‬

‫‪16‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫تھے ئیچھے کھڑے طالل نے سرمندگی سے سر چھکا لنا اس کی چھوتی سی غلطی کے سنب‬
‫ہسینال کو تھاری نقصان اتھاپا پڑ سکنا تھا جو اسے م یظور بہیں تھا‬

‫_________________‬

‫اپرار اور فرخت کے ساتھ رہنی وہ کاقی چد پک رکور کر گنی تھی اپک دو دن پچار میں سڑنے کے‬
‫نعد طی یغت کا پوچھل ئن کچھ کم ہوا پو اس کا ارادہ کام پر چانے کا تھا سوپز کی دئنا میں فدم رکھیے کا‬
‫ق یصلہ اس کا جود کا تھا دئنا کی نطروں میں و نسے تھی وہ اپک پد کردار ماں کی پد کردار ٹینی تھی تھر‬
‫تھال ک یوں کسی کے پارے میں سوجنی تھرے ۔‬
‫کچھ دپر بہلے ہی لیچ کرنے کے نعد وہ کمرے میں آتی تھی فرخت وقنا قوقنا اس کے کمرے کا چکر‬
‫لگا د ئنی سوہا کے تھنک ہونے کی نشلی کرنے وہ دنے پاؤں ہی وانس لوٹ چاتی تھی اب تھی‬
‫بہی ہوا تھا ابہیں دروازے سے وانس چاپا دپکھ سوہا نے گہرا سانس ہوا کے شیرد کنا کہیں یہ‬
‫کہیں اس کا وجود فرخت اور اپرار کے لیے تھی پرنشاتی کا پاغث تھا ابہیں اداس دپکھ کر وہ اکیر‬
‫جود کو مالمت کرنے سے پاز بہیں آتی تھی تھر تھی دوپوں اسے چد سے زپادہ چا ہیے تھے دوپوں کی‬
‫اس میں چان نسنی تھی‬
‫ائنی سوجوں کے تھ یور سے نکل کر اس نے پاس پڑا موپاپل اتھاپا‬
‫سندس نے اسے کسی پارتی کا اپو ئ بیشن تھیچا تھا جس پر وہ اس کی مرضی چائنا چاہ رہی تھی کچھ دپر‬
‫سوجیے کے نعد جیسے اس نے جواب تھیچا اپک اپچان تمیر سے اپک وڈپو رسیو ہوتی چہاں وہ‬
‫سلمان کو مار کر فرار ہو رہی تھی نے دلی سے موپاپل اتھا کر اپک طرف اچھا لیے اس نے ئند کھڑکی‬
‫کے آگے سے پردے ہنادنے تھے کھلی فصا میں سانس لییے اسے ا ئیے دل پر پڑا پوچھ کم ہوپا‬

‫‪17‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫محسوس ہوا وہ چائنی تھی اس شب کے نعد اس پر بہت سی انگلناں اتھیں گی شب سے زپادہ‬


‫اقنکٹ اس کے کام پر پڑے گا مگر اسے پرواہ بہیں تھی‬
‫____________‬

‫اس کی زپدگی میں بہلی پار انشا ہوا تھا خب اسے شب کے سا میے سر چھکا کر کھڑا ہوپا پڑا ۔ہسینال‬
‫سے سزا کے طور پر دو دن کے لیے اسے چھنی دے دی گنی تھی جیسے ٹیسے ائنی سزا کاٹ کر‬
‫اس نے دوپارہ سے ڈپوتی جوائن کر لی تھی مگر ہر خیز سے دل اچاٹ ہو خکا تھا جینا چلد وہ یہ‬
‫شب تھولنا چاہنا تھا اس سے کہیں پڑھ کر اپرار کا چہرہ اس کی آپکھوں کے سا میے گھومیے لگنا تھا‬
‫بہلی پار ان سے ہوتی مالفات چاہے جوسگوار بہیں رہی تھی مگر ان کا چہرہ اس کے کسی ا ئ یے سے‬
‫مشابہت رکھنا تھا‬

‫" اؤے یہ دپکھ یہ دپکھ"‬

‫وہ ا ئیے کچھ دوسیوں کے ہمراہ اوئنگ پر نکال تھا خب ان میں سے اپک نے ائنی موپاپل سکرئن کا‬
‫رخ پڑے مزے سے پاق یوں کی چائب کناچہاں کوتی مغروف اداکارہ سرج یوں پر چھاتی ہوتی تھی‬
‫طالل کا چہرہ ضیط کی سدت سے الل ہوا تھا وہ اپک چھنکے سے موپاپل ا ئیے سا میے سے ہناپا کھڑا‬
‫ہوا تھر چاہے ئیچھے شب نے کینی ہی آوازئں ک یوں یہ دی تھی وہ رکا بہیں تھا اس کا سر درد سے‬
‫تھنا چا رہا تھا‬

‫_______________‬

‫‪18‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫سناہ ئیروں پک چھونے ڈپزائیر گاؤن میں سولڈر کٹ پالوں کے ہمراہ وہ شب کی پوچہ کا مرکز ئنی‬
‫ہ‬
‫ہوتی تھی پرقی قمقموں سے سجی اس مخقل میں اس کے آنے اپک لچل سی مچ گنی تھی س ندس‬
‫کے الکھ رو کیے کے پاوجود وہ اس مخقل میں نشرنف ال چکی تھی یہ چا ئیے کے پاوجودکہ اسے بہاں‬
‫ئ یفند کانشایہ ئناپا چانے گا اسے کسی کا جوف بہیں تھا وہاں کھڑے ہر اپک سخص کو متہ پوڑ‬
‫جواب د ئیے کا جوضلہ رکھنی تھی وہ‬
‫ان شب کی نطروں میں ا ئیے لیے ڈھیروں سواالت دپکھ وہ نے زاری سے آگے پڑھی‬
‫او پچے درچے کی اس غالیشان پارتی میں بہت سے لوگ اس کے وافف کار تھے پو کچھ اپچان تھی‬
‫تھے اکیر لوگوں کو کھس بهشا کر پات کرنے دپکھ وہ ابہیں سرے سے ہی نطر اپداز کر گنی تھی‬
‫ذلققار کے ساتھ وہ اپک دو پار کام کر چکی تھی جو اکیر پات نے پات اس قسم کی مخقلوں کا‬
‫اہیمام کنا کرپا تھا جند اپک پری غادات کے غالوہ وہ اپک اچھا آدمی تھا سوہا کے لیے بہی بہت‬
‫تھا اس سے پات کرنے ہوۓ اس کی آپکھوں میں عزت ہوتی تھی‬
‫جند اپک اچالقتہ چملے پو لیے کے نعد اسے پاقی مہماپوں کو اٹینڈ کرنے کا کہہ کر وہ اپک کونے میں‬
‫ٹ‬
‫چلی آتی تھی لوگوں کی اس ت ھیڑ میں ئتہا ییھی وہ ان شب کے چہرے پر سچے دوہرے مکھونے‬
‫دپکھ رہی تھی جو ضرورت سے زپادہ شیرئں لہچہ لیے مشکرانے ہوۓ اپک دوسرے کے گلے کا ہار‬
‫ئیے تھے اور وقت آنے پر اپک دوسرے کی ٹییھ پر وار کرنے میں تھی دپر بہیں لگانے تھے‬
‫کسی کی جیھنی ہوتی نطروں کا اجشاس تھا رخ پلٹ کر اس نے دوسری چائب دپکھا ہاتھ میں ڈرپک‬
‫سے تھرا گالس لیے کچھ دوری کے فاضلے پر کھڑا سخص اسے عج نب سی نطروں سے دپکھ کم گھور‬
‫زپادہ رہا تھا بہلے بہل پو اسے نطر اپداز کرپا مناشب لگا‬

‫‪19‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫سندس کسی ضروری کام کے سلشلے میں اسے چلد وانس لو ئیے کا کہہ کر ڈرائ یور کے ہمراہ کچھ دپر‬
‫بہلے ہی نکلی تھی‬
‫وہ کوقت زدہ چہرہ ئناتی وہاں سے اتھیے لگی تھی خب وہ ئنا دپری کے اس کے پاس چال آپا‬

‫سوہا اپرار بہی پام ہے یہ آپ کا ؟ "اس کی نصدپق طلب نگاہیں سوہا کو زہر لگی تھی ائنی چائب"‬
‫پڑھے اس کے ہاتھ کو وہ کمال مہارت سے اگیور کر گنی آج سے بہلے اس آدمی کی سکل پک‬
‫پ‬
‫بہیں د کھی تھی اس نے کچا کہ وہ اس سے ہاتھ مالنے کا جواہش مند تھا‬

‫آپ ؟ "وہ اس کے سوال کا جواب دنے نغیر مدعے پر آتی"‬

‫سلمان کو پو چائنی ہوں گی آپ ؟ "وہ اپک اپک لقظ جنا جنا کر پولنا سوہا کو کھا چانے والی نطروں"‬
‫سے دپکھ رہا تھا خب سلمان کے ذکر پر وہ لمچےتھر کو جوپک سی گنی‬

‫بہیں "اس کا ئیھرپال لہچہ مقاپل کو مشکرانے پر مج یور کر گنا‬

‫بہت اچھا مذاق کر لینی ہیں آپ "نطاہر وہ ہیسنا ہوا اس مخقل میں تھرے پڑے لوگوں کا خصہ‬
‫لگ رہا تھا کوتی بہیں چائنا تھا دوپوں کے درمنان پات کا موصوع کنا ہے‬

‫" مراد غلی پام ہے میرا"‬

‫پو ؟ "وہ ت ھٹ پڑی تھی‬

‫‪20‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫پو یہ کہ میں سلمان کا تھاتی ہوں "مراد نے خف یفنا سوہا کو پرنشان کر دپا تھا‬

‫کام کی پات کرو "ساری پات سمچھ آنے وہ غصے سے پولی تھی‬

‫میں تمہیں ئنانے آپا ہوں تم نے جو کناخپ چاپ اس کی معاقی ماپگ لو پات بہی جیم ہو"‬
‫م‬
‫چانے گی "وہ استہزائتہ مشکراتی اس کی پات کو پاک پر سے کھی کی طرح اڑا گنی وپڈپو منڈپا میں‬
‫تھنلیے کے نعد ہی اس نے سلمان کے چالف تمام ئ یوت ٹیش کر کے اسے جنل میں ئند کروا دپا‬
‫تھا پدپام وہ ہوتی تھی پو سلمان ک یوں پچا رہنا جس آدمی نے اس کی عزت پر ہاتھ ڈا لیے کی‬
‫کوسش کی تھی اسے سزا د ئ نا پو ٹینی تھی‬

‫معاقی پو میں ئب ماپگوں گی یہ مسیر خب غلطی میری ہو گی تمہارے اس گھینا تھاتی"‬


‫م‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔ "وہ ائنی پات کمل تھی بہیں کر پاتی تھی کہ مراد کا پارا ہاتی ہوا‬

‫" اے زپان سیمیھال کر پات کر‬

‫پ‬ ‫س‬
‫تم ائنی اوفات میں رہو مچ ھے تمہارے پوں پڑی پڑی آ کھیں دکھانے سے پا دہمکی د ئیے سے"‬
‫میں ڈرنے والی بہیں ہوں "اس سے دگنی آواز میں چالتی وہ اسے وارن کرپا تھولی بہیں تھی‬
‫آس پاس موجود افراد ساکت کھڑے ان کی چائب م یوچہ تھے‬

‫" تمہیں اپدازہ بہیں ہے یہ اکڑ دکھا کر تم ائنا ہی نقصان کر رہی ہو‬

‫‪21‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫چاؤ چا کر ا ئیے تھاتی کی فکر کرو "وہ پگڑے ئ یوروں سے اسے گھورتی ا ئیے ق یصلے سے رتی پراپر ہلی‬
‫بہیں تھی اس پد دماغ آدمی سے ئیچھا چھڑانے کے لیے اسے وہاں سے چلے چاپا ہی مناشب لگا‬
‫ئیز ئیز فدم اتھاتی وہ مشلشل سندس کو کال پراتی کر رہی تھی اس کا ڈرائ یور اور گاڑی دوپوں وہ‬
‫لے گنی تھی لنکن اب پار پار کوسش کرنے کے پاوجود اس کا تمیر ئند چا رہا تھا‬
‫آدھی رات کے وقت سیشان سڑک پر کھڑے کوتی سواری پک ملنا مشکل تھی‬
‫دوسرے پل ئیچ ھے کھڑے مراد غلی کو دپکھ کر اسے زہر کا گھوئٹ ٹینا پڑا جو اس کے ئیچ ھے ئیچ ھے‬
‫لنکنا ہوا جود تھی پاہر آ خکا تھا خطرے کی گھینی سوہا کو ا ئیے سر پر پجنی ہوتی محسوس ہوتی‬
‫مراد غلی کی آپکھوں سے ئنکنی ہوس اسے رونے پر مج یور کر رہی تھی مراد غلی کو ائنی چائب آپا دپکھ‬
‫موپاپل سکرئن پر ئیزی سی خرکت کرتی اس کی انگلناں لرز سی گنی تھی‬

‫تم بہاں کھڑی ہو میں کب سے تمہیں ڈھوپڈ رہا تھا "اس آجینی آواز پر دوپوں جوپک کر پلیے"‬

‫چلو تھی گاڑی اس طرف کھڑی ہے "اسے ساکت دپکھ وہ جود آگے پڑھا سوہا کی کالتی تھام کر اپک‬
‫نطر مراد غلی کی سمت دپکھا جو زپر لب کچھ پڑپڑاپا وہاں سے نکل گنا تھا‬

‫اب ہلو گی پا سائپ سوپگھ گنا ہے۔۔۔۔۔ نے وقوف لڑکی "نے دلی سے اسے نکارنے اس کا لہچہ‬
‫پک دم پدل سا گنا تھا کچھ دپر بہلے پک اسے دپکھ کر خیران تھی ہوش کی دئنا میں آنے اس کا دل‬
‫عج نب سا ہو گنا تھا‬

‫میں جود چلی چاؤں گی سکریہ "جود کو سیمیھال کر وہ عچلت سے پولی‬

‫‪22‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫لنٹ می گیس کہیں میرے آنے سے آپ دوپوں کی ئتہا مالفات میں چلل پو بہیں پڑا"‬
‫۔۔۔۔۔۔۔اوہ آتی اتم سوری "اس کے القاطوں کے نسیر پا فاپل پرداشت تھے مراد غلی اس‬
‫س‬
‫سے ائ یقام لینا چاہنا تھا پو سا میے کھڑا آدمی ئنا سوچے مچ ھے اس کے کردار پر انگلی اتھا کر اسے پد‬
‫کردار ہونے کا سر ئ یفنکٹ تھی دے خکا تھا‬
‫جود کی چالت سے نے خیر وہ اس سے نطرئں خراتی رو د ئیے کو تھی‬

‫لشن میں ضرف سیفنی کیشرن کی وچہ سے بہاں آپا ہوں آپ چاہیں پو میں آپ کی مدد کر سکنا"‬
‫ہوں "اسے رونے کی ئناری پکڑپا دپکھ وہ کچھ پرم پڑا تھا کچھ پل اس کے جواب کا می یطر کھڑا رہ کر‬
‫اسے ائنا آپ نے وقوف لگیے لگا تھا اپک پو اس لڑکی کی چاطر اس نے ائنا وقت پرپاد کنا اوپر سے‬
‫وہ چہرے پر پو لقٹ کا پورڈ ا نسے لگانے کھڑی تھی جیسے وہ وہاں موجود ہی یہ ہو‬
‫ڈرائ یوپگ سنٹ کا ئنلٹ لگانے پک وہ ائنا آدھے سے زپادہ جون چال خکا تھا دتی آواز جود کو چار‬
‫ت‬
‫گالناں نکا لیے اس نے سنیرئنگ سیمتہاال ئنک مرر میں نطر پڑنے وہ لب ھییچ کر رہ گنا پاپچ دس‬
‫ٹ‬
‫منٹ نعد ہی نسییخر سائنڈ کا دروازہ کھال اور وہ اس کے فرئب ییھی تھی‬

‫اگر مدد لینی ہی تھی پو بہلے ائنا ڈرامہ کرنے کی کنا ضرورت تھی ؟ "مخض سوچ ہی تھی دل ہی"‬
‫دل جود کو مچاطب کرنے اس کے اپکیر ہونے کا سوچ کر اس نے سر چھ یکا ڈرائ یوپگ سنارٹ‬
‫کرنے بہت چلد اس نے جیسے ساری فصول سوجوں سے پچات چاضل کر لی تھی‬

‫____________‬

‫‪23‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫م‬
‫ائنی سقٹ کمل کرنے کے نعد وہ تھکا ہارا دن ڈ ھلے گھر چانے کے ارادے سے نکال تھا خب‬
‫صناء کی کال پر اس نے موپاپل کان سے لگاپا ان کی گ ھیراتی ہوتی آواز سن کر اسے بہال جنال‬
‫سازم کا آپا تھا مگر اس کی چگہ وردا کی طی یغت خراتی کا سن کر اسے جود تھی فکر ہونے لگے تھی‬
‫صناء نے اسے ئناپا تھا سازم کسی کام کے سلشلے میں سہر سے پاہر گنا ہے رات کے اس بہر‬
‫طالل نے اسے پاہر اکنلے چانے سے م یع کر دپا تھا‬

‫آپ گ ھیراٹیں مت میں نکل ہی رہا ہوں "اس نے کال کاٹ کر عچلت میں راشتہ پدل ل نا تھا"‬

‫گھر کال کر کے اطالع د ئیے اس نے جود کو پر سکون کرنے کے لیے تھنڈا سانس کھییچا خب دور‬
‫سے ہی اسے سڑک کنارے کھڑی لڑکی پرنشان نطر آتی تھی پار پار موپاپل پر کچھ ڈاپل کرتی تھر‬
‫کان سے لگاتی وہ اردگرد سے نے خیر کھڑی تھی وردا کی طی یغت خراتی کا سوچ کر اس کے ر کیے کا‬
‫کوتی ارادہ بہیں تھا لنکن کسی آدمی کی آمد پر پا چا ہیے ہوۓ تھی وہ رقنار کم کر گنا تھا‬
‫دور سے دپکھیے سے دوپوں اجینی ہی لگیے تھے وہاں کسی ٹیشرے زی روح کو موجود پا پا کر وہ نے‬
‫ساختہ اس لڑکی پر نطرئں نکانے ٹییھا رہا اس کے چہرے کی ہوائناں اڑتی دپکھ کر کچھ غلط ہونے‬
‫کے اجشاس سے وہ کار اپک چائب کھڑی کرپا پاہر نکل آپا تھا‬

‫تم بہاں کھڑی ہو میں کب سے تمہیں ڈھوپڈ رہا تھا "اس کے نے نکلف اپداز پر سا میے"‬
‫کھڑے آدمی کے ئ یور پگڑے تھے مگر اسے کہاں پرواہ تھی جنکہ ساتھ کھڑی لڑکی کی خیران سکل‬
‫دپکھیے اسے ائنی پزلنل اپک پار تھر سے پاد آتی تھی‬

‫‪24‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫چلو تھی گاڑی اس طرف کھڑی ہے "جس اپداز سے وہ سوہا کو گھور رہا تھا طالل کے لیے"‬
‫پرداشت کرپا پا فاپل پرداشت تھا ا ئیے ذاتی مشلوں کے ئنا پر اپک لڑکی کی مدد یہ کرپا پا مناشب تھا‬
‫سوہا سے ائنا فرئنی رشتہ طاہر کرنے کے لیے وہ نے دھڑک آگے پڑھا تھا اور اس کی کالتی تھام‬
‫لی ائنا سارا قوکس مراد غلی پر رکھیے وہ سوہا کو اگ یور کر خکا تھا تھر ونشا ہی ہوا جیشا طالل چاہنا تھا‬
‫مراد غلی اسے سوہا کر پاس چمے دپکھ کر پلمالپا ہوا وانس لوٹ گنا تھا‬

‫اب ہلو گی پا سائپ سوپگھ گنا ہے۔۔۔۔۔ نے وقوف لڑکی "نے دلی سے اسے نکارنے اس کا"‬
‫لہچہ پک دم پدل سا گنا تھا‬

‫میں جود چلی چاؤں گی سکریہ "وہ پچانے اس کا اجشان مند ہونے کے جواب متہ پر مار چکی "‬
‫تھی طالل نے ا ئیے اپدر امڈنے غصے کو پڑے ضیط کے ساتھ پرداشت کنا مگر اس پر طیزیہ وار‬
‫کرپا تھوال بہیں تھا‬

‫لنٹ می گیس کہیں میرے آنے سے آپ دوپوں کی ئتہا مالفات میں چلل پو بہیں پڑا"‬
‫" ۔۔۔۔۔۔۔اوہ آتی اتم سوری‬

‫لشن میں ضرف سیفنی کیشرن کی وچہ سے بہاں آپا ہوں آپ چاہیں پو میں آپ کی مدد کر سکنا"‬
‫ہوں "اس کے زرد پڑنے چہرے کو دپکھ وہ اپک پار تھر سے گوپا ہوا پر لہچے کو کچھ چد پک سحت‬
‫ہونے سے روک لنا تھا‬
‫کاقی دپر نعد ہی سہی اسے کار کی طرف پڑھنا دپکھ وہ کچھ چد پک پر سکون ہو خکا تھا‬

‫‪25‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫_____________‬

‫پورا راشتہ طالل نے اس کے پو لیے کا ائ یطار کنا تھا مگر وہ اپک لقظ پک بہیں پولی تھی اس کی‬
‫چاموش نطرئں وپڈو سکرئن پر چمی پاہر کے مناطر پر چمی ہوتی تھی گود میں ر ک ھے ہاتھوں کو الچھاتی‬
‫سوہا اسے کاقی مضطرب لگی تھی صناء کی دو پار کال آ چکی تھی وہ اسے نعد میں چھوڑنے کا سوچ‬
‫کر ا ئیے ساتھ سازم کے گھر لے آپا تھا اس وقت اس کا وردا کو دپکھنا زپادہ ضروری تھا‬

‫آپ پلیز ا ئیے گھر انقارم کر دئں "وہ ائنی ج نب سے موپاپل نکال کر اس کی چائب پڑھانے پوال"‬
‫سوہا نے اس کی چائب اپک نطر تھی د پکھے نغیر ضرف سر ہال دپا تھا اگلے پل اس کے ہاتھ میں‬
‫ک‬
‫موجود موپاپل دپکھیے اس نے خف یف ہو کر ائ نا ہاتھ وانس ھییچ لنا تھا‬

‫پ‬ ‫ی‬ ‫ی‬‫ٹ‬ ‫ج‬ ‫ی‬ ‫ی‬‫ط‬ ‫ک‬‫پ‬ ‫ی‬ ‫ی‬‫مچ ئ تھ‬
‫ھے ا نی جی کو د ھنا ہے اس کی غت خراب ہے "اسے نی کا روزہ رکھ کر ھے د کھ وہ"‬
‫جود ہی اسے وضاخت د ئیے لگا تھا‬

‫ٹ‬
‫میں کار میں ہی ییھی ہوں "سوہا بہلی پار اس سے مچاطب ہوتی تھی تھر چلد ہی نگاہوں کا رخ‬
‫موڑ لنا طالل کا ارادہ اسے ا ئیے ساتھ لے چانے کا تھا مگر اس کی چالت کے ٹیش نطر اسے‬
‫مائنی ہی ئنی اس کے وہاں سے چانے دو سکوہ کناں آپکھوں نے دور پک اس کا ئیچھا کنا تھا‬

‫_________‬

‫‪26‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬
‫پ‬
‫اپرار ۔۔۔۔‪ ،‬اپرار "رفغت کی دوسری نکار پر اپرار نے کسمشا کر ذرا سی آ کھیں کھولی‬

‫سوہا اب پک گھر بہیں آتی "ان کی پرنشان صورت دپکھ وہ پکیے سے ئنک لگا کر اتھ ٹییھے تھے"‬
‫سر درد ہونے کے سنب تھوڑی دپر بہلے ہی رفغت نے ابہیں دواتی دے کر سالپا تھا‬

‫سندس سے پوچھ لو کہیں وہاں یہ چلی گنی ہو "ٹیند کی چماری سے ان کی آواز کا تھاری ئن مزپد"‬
‫پڑھ گنا تھا چماتی لے کر ابہوں نے سائنڈ ٹینل سے ائنا موپاپل اتھاپا اس سے بہلے وہ کچھ کر‬
‫پانے سوہا کی کال آتی دپکھ ابہوں نے فرخت کو تھی نشلی دی تھی‬

‫کنا کہا اس نے ؟ "جیسے اپرار پات کر کے فارغ ہوۓ فرخت نے ئیزی سے سوال کنا"‬

‫ائنی ئ یوی کو سوہا کی فکر میں گھلنا دپکھ وہ لمچے کو مشکرا دنے تھے سادی کے نعد اوالد یہ ہونے‬
‫کے سنب اکیر وہ ابہیں کسی ئتہا کونے میں روتی ہوتی ملنی تھی تھر اچاپک سوہا کی آمد نے ان‬
‫کے گھر کو جوسیوں سے تھر دپا تھا فرخت نے ہر خیز تھال کر اسے سگی ماں سے پڑھ کر ئنار اور الڈ‬
‫دپا تھا وہ جود تھی اسے ہر خیز سے پڑھ کر چا ہیے تھے‬

‫تھنک ہے وہ تھوڑی دپر پک آنے کا کہہ رہی تھی تم پرنشان مت ہو "اپرار کے القاظ سن کر"‬
‫وہ ائنات میں سر ہالتی ابہیں سونے میں مدد کرنے لگی تھی سوہا کی فکر میں وہ ان کی نکل یف کو‬
‫پ‬
‫مزپد پڑھا چکی تھیں بہی سوچ کر اپرار کے آ کھیں ئند کرنے وہ آہستہ آہستہ ان کا سر دپانے‬
‫میں مصروف ہو چکی تھیں‬
‫________‬

‫‪27‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫ن‬
‫سازم کے گھر ہنچ کر اسے صتاء ہڑبراتی ہوتی خالت میں ملی تھی اپنی دبری بر وہ سرمتدگی سے‬
‫سر چھکا کر فورا وردا کے کمرے کی طرف دوڑا ہر وقت جوسی سے کھلکھالتی پچی کا معصوم چہرہ‬
‫ی‬
‫پجار کی خدت سے الل انگارہ ہو رہا تھا نقاہت سے آ کھیں پتد کیے وہ یار یار سازم کو اور اسے نکار‬
‫رہی تھی‬
‫گھر بڑے متڈنکل یاکس میں سے کچھ دواپتاں نکال کر اس نے وردا کو زبردسنی کھالپیں پجار کی‬
‫خدت کم کرنے کی خاطر تھتڈے یاتی کی پتتاں رکھیے وہ اچھا خاصا وقت صرف کر چکا تھا‬
‫گھڑی بر تھاگنی سوپ یو ں کو دو کے کا پیے بر رکا دیکھ اس نے ایک یار وردا کو جتک کتا پٹمیرپچر‬
‫ایک دم یارمل تھا صتاء کو ا پیے صنح آنے کا پتا کر وہ عجلت میں وہاں سے نکال‬
‫اپنی گاڑی کو دھوپیں سے تھرا ہوا دیکھ اس نے برپشاتی اور قکر کے مارے دور سے ہی گ ھیرا کر‬
‫س‬
‫سوہا کو یالستا خاہا مگر یہ کام از خد مشکل تھا کچھ تھی سوچے مچھے نغیر وہ دوڑیا ہوا آگے آیا تھا‬
‫ڈراپ یویگ سیٹ کا دروازہ کھو لیے اسے کھاپسی کا سدید دورہ بڑا تھا ساپس پتد ہونے کی وجہ سے‬
‫ی‬
‫آ کھیں لتالب یاتی سے تھر آ پیں صد سکر کہ وہ یالکل صحنح سالمت تھی‬
‫یاک بر رومال ر ک ھے پستنچر سیٹ کی خاپب مڑنے طالل کو دیکھ کر سوہا جویک سی گنی تھی کتنی‬
‫دبر سے وہ اس کی مت نظر تھی اب خب وہ دبر سے سہی لوٹ آیا تھا پو اسے ڈراپ کرنے کی‬
‫پجانے جواہ مخواہ وقت بریاد کرنے بر یال تھا طالل کو پیسنچر سیٹ کا دروازہ کھولے کھڑا دیکھ وہ‬
‫سگرپٹ کا آخری کش لگا کر یاہر نکل آتی تھی‬

‫‪28‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫آر پو منڈ ؟ "اسے کھاچانے والی نطروں سے گھورپا وہ آنے سے پاہر ہوا تھا جنکہ وہ کوتی جواب"‬
‫دنے ئنا ہی نے ئنازی سے کندھے اخکا گنی جیسے جو کچھ ہوا تھا اس سے اس کا کوتی سروکار ہی‬
‫پا ہ و‬

‫تم سگرئٹ ٹینی ہو ؟ "اس کی آپکھوں میں چد درچہ خیرت تھی جسے سوہا نے بہت چلد پا گواری"‬
‫میں پد لیے دپکھا مگر اسے زپادہ فرق بہیں پڑا تھا یہ واچد عناسی تھی جو اس کے دل میں ئ یوشت‬
‫گہرے زچموں پر کچھ پل کے لیے ہی سہی مگر مرہم کا کام کرچاتی تھی‬

‫اس میں ائنا خیران ہونے والی کنا پات ہے؟ "اسے جود کو گھورپا پا کر وہ پو چھے ئنا رہ بہیں پاتی"‬

‫پا چدا اور چانے کون کون سی پری غادٹیں ہیں اس لڑکی میں ؟ "ائنا سر پکڑے طالل نے"‬
‫اسے کار میں ٹییھنا کا اسارہ کنا دھواں چاہے ہوا میں سامل ہو کر ائنا وجود کھو خکا تھا مگر کار میں‬
‫سگرئٹ کی پد پو اب تھی پرفرار تھی‬
‫اسے کچھ کہیے کا قایدہ پو تھا نہیں طالل نے اتیر فرپشیر کا تھرپور اسنعمال کرنے کے نعد ہی‬
‫کار ستارٹ کی تھی‬

‫وقت کے کائ یوں نے کچھ سنکنڈز کا سفر ہی طے کنا تھا کہ سوہا نے ہاتھ میں پکڑی سفند رپگ کی‬
‫پ‬
‫ڈئنا سے ئنا سگرئٹ نکال کر ہوئ یوں میں دپاپا جسے دپکھ کر ہی طالل کی آ کھیں گھوم گنی غصے کا‬
‫گراف پڑھیے وہ اپک چھنکے سے اس کے ہاتھ سے سگرئٹ کی ڈتی چھین کر پاہر تھینک خکا تھا‬
‫اس سے بہلے سوہا کچھ کر پاتی وہ اسے موفع دنے نغیر اس کے ل یوں میں دتی سگرئٹ تھی راکھ‬
‫ٹییے سے بہلے پاہر ضا نع کر خکا تھا‬

‫‪29‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫جتد یل ششدر رہیے کے نعد سوہا کے چہرے کے یابرات نہت خد یک یارمل ہو گیے تھے اب وہ‬
‫پ‬
‫بڑے آرام سے تٹھی طالل کا سکون بریاد کر رہی تھی حسے امتد تھی کہ وہ اس سے لڑاتی‬
‫کرے گی خالنے گی مگر طالل کا ہر ایکشن جیسے نے کار گتا تھا سوہا کا نے یابر چہرہ اسے نے‬
‫جتنی میں متتال کر رہا تھا‬
‫جتکہ اس کی نظروں کی پیش کے زبر ابر سوہا جود کو یات کرنے سے روک نہیں یاتی تھی‬

‫ڈوئٹ ووری میرے پاس اور ہے "وہ ج ناتی نطروں سے اس کی آپکھوں میں چھاپکنی لمچے ت ھر کو"‬
‫مشکراتی تھی اگر اس پل چاالت اور لقظوں کا عمل دچل پا ہوپا پو ساپد یہ لمچہ اس کی جونصورت‬
‫پادوں کا اپک ساپدار خصہ ا ئیے پام کر چاپا‬
‫سوہا کی اس قدر دیدہ دلیری بر طالل کا دل کتا اسے اسی وقت کار سے یاہر تھتتک دے یہ لڑکی‬
‫اس کی سمچھ سے یاہر تھی حسے کسی خیز کی برواہ نہیں تھی‬

‫______________‬

‫خیرئت آج آنے میں ائنی دپر ہو گنی "فخر کی اذاپوں کے وقت اسے کمرے کی چائب چاپا دپکھ"‬
‫ماہ جبیں کو چی تھر کر اس تھر پرس آپا سازم کے نعد گھر کی ساری ذمہ داری طالل نے ا ئیے‬
‫کندھوں پر اتھا لی تھی اوپر سے اس کا ڈاکیر ہوپا بہت سی مشکال ت پڑھا گنا تھا‬

‫وردا کی طی یغت خراب تھی "دکھیے سر کو نطر اپداز کرنے وہ مہ جبیں سے مچاطب ہوا"‬

‫‪30‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫"سازم کی کال آتی تھی رات۔۔۔ لنکن اس نے پو کچھ بہیں ئناپا ؟"‬

‫اسے گھر پار کی فکر ہے کہاں امی؟"‬


‫ئ یوی پخوں کو لے کر محیرم نس چلیے ئیے ہیں ذمہ داری پام کی خیز سے دور پک ان کا کوتی پاال‬
‫بہیں پڑا اور پا ہی کیھی پڑنے واال ہے "طالل کے ئ یور پک دم پگڑ سے گیے تھے سچ سییے کے‬
‫پاوجود مہ جبیں نے اسے کوتی جواب بہیں دپا تھا پلکہ کچھ پوفف کے نعد وہ پولیں پو طالل نس‬
‫ابہیں دپکھ کر رہ گنا‬

‫" انشا بہیں کہیے طالل وہ تمہارا پڑا تھاتی ہے"‬

‫" پد قسمنی سے"‬

‫زپادہ پرنشاتی کی پات پو بہیں ہے ؟ "مہ جبیں اس کے کمرے پک ئیچھے چلی آتی تھی وردا کو"‬
‫لے کر ان کا فکر مند ہوپا طالل سے ڈھکا چھنا بہیں تھا پوں تھی وردا گھر تھر کی الڈلی تھی‬

‫فلچال پو بہیں مگر نعد کا میں کچھ کہہ بہیں سکنا "وردا کی چالت پاد کرنے وہ پوال پو مہ جبیں کو"‬
‫ئنی پرنشاتی ال جق ہوتی‬

‫تم تھنک سے کچھ ک یوں بہیں ئنا رہے طالل ؟ "ان کی تم آواز پر طالل کے ما تھے پر سجی"‬
‫پرنشاتی کی لکیروں میں جند اپک کا مزپد اضافہ ہوا‬

‫‪31‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫کنا سینا چاہنی ہیں آپ ؟ ا ئیے الڈلے سے کیوں بہیں پوچھنی ہقتہ ہونے کو آپا ہے گھر سے"‬
‫غائب ہے کال کرو پو تمیر ئند کر د ئ نا ہے اسی کی وچہ سے وہ معصوم اس چال میں ہے۔۔۔۔‬
‫پچار میں بہنک رہی تھی وہ پجی ضرف پاپ کی پاد میں‪ ،‬جسے ٹیسے کمانے کا انشا تھوت سوار ہے کہ‬
‫فرئنی رسیے تھی اب اس کے لیے کوتی معنی بہیں رکھیے ہمیں پو اس نے بہلے ہی پراپا کر چھوڑا‬
‫تھا اب تھاتی اور وردا کو تھی اس شب سے گزرپا پڑ رہا ہے‬
‫میں پوچھتا ہوں کس خیز کی کمی ہے اسے؟ ک یوں جتد روپوں کے لیے یاگل پتا تھر رہا ہے؟ آپ‬
‫ان سے یات کریں یہ سب زیادہ دپوں یک میں برداست نہیں کروں گا اگر اس کے یاس وقت‬
‫نہیں ہے پو نہیر ہے تھاتی اور وردا ہمارے ساتھ ہی رہیں گی " طالل کا لہجہ ایل تھا یا خا ہیے‬
‫ہوۓ تھی مہ جبیں کو خامی تھرتی بڑی مزید کچھ کہہ کر وہ اس کے غصے کو مزید ہوا د پیے کی‬
‫قایل نہیں تھی‬
‫سازم سے یات کرنے کا وعدہ کر کے وہ طالل کو پنها کمرے میں چھوڑ کر یاہر نکل آتی تھی ان‬
‫کا ارادہ سازم سے نهلی فرصت میں یات کرنے کا تھا‬

‫______________‬

‫کس کے ساتھ آتی ہو ؟ "اس نے اتھی گھر میں فدم رکھا ہی تھا کہ اپرار نے راشتہ روک لنا"‬
‫ئیچھے کھڑی فرخت نے فکر مندی سے اپرار کے کندھے پر ہاتھ رکھیے ان کا غصہ کم کرنے کی ائنی‬
‫سی کوسش کی‬
‫وہ غصہ بہت کم کرنے تھے لنکن خب غصہ آپا تھا پو سا میے والے کا لچاظ پک بہیں کرنے تھے‬

‫‪32‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫میں فرنش ہو چاؤں تھر پات کرنے ہیں "سوہا نے سیخونشن کو تھائپ کر ابہیں پالنا چاہا"‬

‫کہیں بہیں چا رہی تم بہلے میرے سوال کا جواب دو "اپرار کے چہرے پر جنا پوں سی سجنی"‬
‫تھی سوہا نے نے ساختہ نطرئں خراتی‬

‫"میں بہلی پار پو دپر سے بہیں آتی پاپا تھر آپ ک یوں ا نسے سوال پوچھ رہے ہیں ؟"‬

‫تم بہلی پار ہمیں ئنا ئنانے کسی اجینی کے ساتھ گھر آتی ہو اور وہ لڑکا وہی ہسینال کا ڈاکیر تھا"‬
‫جس کی ذرا سی پات پر تم نے ا ئیے جواس کھو دنے تھے مچھے سمچھ بہیں آ رہا تم ہم سے چھوٹ‬
‫ک یوں پو لیے لگی ہو آج سے بہلے پو انشا بہیں ہوا "اپرار کا اپداز انشا تھا سوہا نے جوپک کر فرخت کو‬
‫دپکھا طالل نے م یع کرنے کے پاوجود اسے اس کے گھر کے سا میے ہی ڈراپ کنا تھا جسے ساپد‬
‫وانس چاپا وہ دپکھ چکے تھے‬

‫میں کوتی چھوٹ نہیں پول رہی یایا ستدس میری کال "نہیں اتھا رہی تھی وہ وہاں تھا اس نے‬
‫مدد کرنے کی پیشکش کی جو میں نے ایکست یٹ کر لی " ابرار کے غصے کو دیکھیے سوہا نے برمی‬
‫سے انہیں پوری وصاخت دی‬

‫مچھے انشا ک یوں لگ رہا ہے سوہا تم اب تھی پورا سچ بہیں ئنا رہی ؟ "اپرار کی آپکھوں میں ماپوسی"‬
‫تھی اس پل سوہا کے لہچے کا معمولی سا پدالو تھی اپرار کے سک پر نقین کی مہر لگاسکنا تھا فلچال‬
‫اسے اپرار اور فرخت کو اس شب سے دور رکھنا تھا‬

‫‪33‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫ف‬
‫" آپ کو غلط ہمی ہو رہی ہے پاپا پارتی میں انشا کچھ بہیں ہوا"‬

‫تم اس لڑکے کو خاپنی ہو ؟ "‬

‫اف کورس پوٹ " وہ ابرار کا ہاتھ تھامے پولی تھی فرخت کا ہاتھ ا پیے کتدھے بر محسوس کرنے‬
‫ابرار کچھ برم بڑے‬

‫متہ ہاتھ دھو کر آو چلدی سے ساتھ میں پاشتہ کرئں گے تھر مچھے نکلنا تھی ہے "سوہا کو کمرے"‬
‫میں تھیج کر وہ فرخت کو کھاپا لگانے کا کہہ چکے تھے‬

‫_____________‬

‫ک‬
‫آگے کے کنا پالپز ہیں تمہارے ؟ "کچھ پوفف کے نعد اسے کھانے سے ہاتھ ئیچھے ھییجیے دپکھ"‬
‫ابہوں نے سوال کنا فرخت کی نطرئں جود پر چمی محسوس کر اس نے کندھے اخکا د ئیے‬

‫پ‬
‫فلچال پو اپک دوپروج نکیس چل رہے ہیں پاقی نعد میں د کھنی ہوں "ٹی نکین سے متہ پوپچھیے"‬
‫اس نے مسیفنل کا جوالہ دپا‬

‫‪34‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫میں تمہارے کام کی بہیں ‪,‬زپدگی کی پات کر رہا ہوں "مخظ اپک لقظ پر زور ڈا لیے اپرار سوہا کو تھی"‬
‫خیران کر گیے تھے‬

‫' کنا ہو گنا ہے پاپا اچاپک سے ا نسے سوال ک یوں کر رہے ہیں ؟"‬

‫ک یوپکہ تم جود کو لے کر سیجندہ بہیں ہو سوہا کییے ا چھے ا چھے گھراپوں سے تمہارے لیے رسیے آنے"‬
‫تھے ہر پار تمہارے دل کی ما ئیے ہوۓ ہم نے تمہارا ساتھ دپا اب سلمان کے ساتھ جو خیرئں‬
‫تمہاری ئ یوز مہیں آتی ہیں وہ ہر گز فاپل ق یول بہیں ہیں چائنی ہو لوگ کنا کنا پاٹیں ئنا رہے ہیں‬
‫اپرار کا غصہ اچاپک سے عو د آپا تھا "‬

‫لوگ کب پاٹیں بہیں ئنانے پاپا ابہیں پو نس موفع چا ہیے "اس کا اپداز ال پرواہی چہلکاپا ہوا تھا"‬
‫ت‬
‫اپرار لب ھییچ کر رہ گیے‬

‫اور وہ موفع تم نے دپا ہے ابہیں‪ ،‬کنا ضرورت ہے کسی کے ساتھ مار ئ نٹ کرنے کی جو رزق"‬
‫تمہارا ہےوہ ہر صورت تم پک آنے گا لنکن تمہیں ہماری کوتی پات سمچھ بہیں آتی ہماری اکلوتی‬
‫ٹینی ہو تم سوہا تمہارے رات تھر گھر یہ آنے کے سنب فرخت کس فدر پرنشان رہنی ہے تمہیں‬
‫اپدازہ ہی بہیں ہوپا جس راہ پر تم چل پڑی ہو کنا لگنا ہے کسی اپک کو متہ پوڑ جواب د ئیے سے‬
‫پاق یوں کے متہ تھی ئند ہو چاٹیں گے ؟ "وہ پو لیے پر آنے پو سوہا کو چاموش کرا دپا ماجول کو‬
‫سیجندگی میں پد لیے دپکھ فرخت نے کچھ کہنا چاہا مگر اس سے بہلے ہی اپرار نے ہاتھ اتھا کر ابہیں‬
‫انشا کرنے سے پاز رکھا تھا‬

‫‪35‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫آپ میرے دپر سے گھر آنے کو لے کر پرنشان ہیں ؟ آج کے نعد انشا کیھی بہیں ہو گا نس"‬
‫اب جوش "سوہا نے قورا چل پالسا‬
‫اچاپک سے اپرار کا پدال پدال رویہ اسے ہر پل جونکا رہا تھا پات کو پڑھانے نغیر وہ اس موصوع کو جیم‬
‫کرپا چاہنی تھی‬

‫میں چاہنا ہوں تم اب سادی کر لو ؟ "اپرار نے اس کے سر پر ئنا تم تھوڑا "‬

‫پاپا یہ کچھ زپادہ ہو رہا ہے "وہ اب پک نے نقین تھی"‬

‫ہر گز نہیں " ابرار نے نفی میں سر ہالیا‬

‫میں اس شب کے لیے ئنار بہیں ہوں "سوہا نے خقگی سے دوپوں کو دپکھا"‬

‫اسی لیے تمہیں ئنا رہا ہوں جینی چلدی ہو سکے یہ پات ذہن نسین کر لو بہت چلد میں تمہاری"‬
‫سادی کر د ئ نا چاہنا ہوں "اپرار کی دو پوک پات پر سوہا کے چہرے کا رپگ زرد پڑا تھا‬

‫آپ غلط کر رہے ہیں میرے ساتھ "اس نے اجیچاج کرپا چاہا"‬

‫" غلط صجیح کا ق یصلہ تم مچھ پر چھوڑ دو"‬

‫‪36‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫وہ رو د پ یے کو تھی فرخت نے گہرا ساپس لے کر سوہا کو دیکھا ابرار کا طرنقہ سخت تھا مگر ق نصلہ‬
‫ایک دم درست تھا وہ جود تھی نہی خاہنی تھی کم از کم اس کی ہر روز کی اپتنی ڈتیر پسیٹ‬
‫ادوایات سے چھ نکارہ اسی صورت ممكن تھا‬

‫میرے کرئیرپر کا کنا ہو گا ؟ "وہ ئیچھے ہییے کو ہر گز ئنار بہیں تھی فرخت نے اپک اقشردہ نگاہ"‬
‫ٹ‬
‫اس پر ڈالی جو جود ائنی زپدگی کی دسمن ئنی ییھی تھی‬

‫وہ تم سادی کے نعد تھی ئنا سکنی ہو سوپز جوائن کرنے کا ق یصلہ سر اسر چذپاتی تھا ا ئیے"‬
‫چاالت سے تھا گیے کا جو بہال موفع تمہارے ہاتھ لگا تم نے پکڑ لنااور اب یہ پات کرئیر سے کہیں‬
‫دور نکل گنی ہے تم سموکنگ کرنے لگی ہو "سوہا کو لگا آج اس کا آخری دن ہے اپرار کے ئ یور‬
‫دپکھ کر لگ رہا تھا آج اسے پحسیے کے موڈ میں ہر گز بہیں تھے‬

‫کسی کی ذرا سی نے پکی پات کو ا ئیے ماضی سے جوڑ کر تم ڈپرنس ہو چاتی ہو اس کے نعد ہر خیز"‬
‫کا ہوش تھال کر تمہیں ضرف اپک پات پاد رہنی ہے وہ ہے جود کو جیم کرپا بہلے تھی اپک پار تم‬
‫ٹ‬ ‫پ‬
‫کوسش کر چکی ہو اگر فرخت وقت پر یہ د کھنی پو ساپد تم بہاں ہمارے سا میے زپدہ پا ییھی ہوتی‬
‫میری پتنی ہمیشہ سے نهادر تھی کم از کم میں نے پو اسے بزدلی کا سیق کٹھی نہیں بڑھایا ل تكن‬
‫تم وہ سوہا نہیں ہو حسے بڑا کرنے ہم نے یا خانے کتیے ہی جواب سجانے تھے تمهارا یہ خال‬
‫ہمارے دل بر کسی یازیانے کی طرح وار کریا ہے اور اب تم وہی کرو گی جیشا ہم خاہیں گے "‬
‫چ‬
‫سوہا کو آ پیٹہ دکھا کر انہوں نے یا مشکل جود بر خیر کتا وریہ دل پو تھا اتھی اسے ھنچھوڑ کر‬
‫پوچ ھیں اپسی کتا کمی رہ گنی تھی ان کی محیّت میں کہ وہ اپجان راسیوں بر خل نکلی تھی اسے‬

‫‪37‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫سر چھکا کر ساکت پتٹھا دیکھ وہ ایک چھتکے سے کھڑے ہو نے اور لمیے لمیے ڈگ تھرنے آیکھوں‬
‫سے اوچھل ہو گیے‬
‫فرخت کا دل پو تھا اس وقت سوہا کو ستیے سے لگا کر اس کے سارے درد یاپٹ لے مگر قل‬
‫وقت اسے پنها چھوڑ کر وہ جود تھی ابرار کے پنچھے خل دیں تھیں ان کی برمی سے کی گنی یات‬
‫وہ ہمیشہ نظر ایداز کر خاتی تھی پٹھی ابرار کے سخت رونے بر انہوں نے خاموسی اجتتار کر لی‬
‫تھی‬
‫__________‬

‫کیسی ہے میری گڑیا ؟" وردا کو گود میں لیے وہ اس کی پیشاتی جو میے ہوۓ پولیں تھی کچھ دبر‬
‫نهلے سازم اسے ماہ جبیں سے ملوانے الیا تھا وہ جود تھی اس کی پٹماری کا سن کر خکر لگا خکی‬
‫تھی مگر سازم گھر سے یاہر ہی تھا زیاد تھی گھربر تھے وردا یاہر کھتلیے کی صد کرنے لگی پو مہ‬
‫جبیں نے اسے یاہر تھنج دیا‬

‫کنا کرنے تھر رہے ہو تم آج کل ؟ "زپاد کے اچاپک سوال پر سازم نے گڑپڑا کر ابہیں دپکھا"‬
‫تھر چلد پات سیمیھال لی‬

‫" کچھ بہیں نس کمینی کے کام سے پاہرآپا چاپا لگا رہناہے"‬

‫کام ائنی چگہ لنکن وردا کے لیے تھی تمہارے پاس وقت بہیں ہوپا صناء کب پک اسے اکنلی"‬
‫سیمتہالے گی ذمہ داری پام کی کوتی سے ہے تمہارے اپدر پا بہیں؟ "زپاد کی گرج دار آواز تی وی‬

‫‪38‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫الو پج میں گوپجی مہ جبیں کی مالمنی نطرئں تھی اس پر پکی تھیں اگر طالل ابہیں خف یقت یہ ئناپا‬
‫پو وہ کیھی انشا سوچ تھی بہیں سکنی تھی‬

‫کوسش کرپا پو ہوں میں اب ہر وقت گھر پر پو ٹییھا بہیں رہ سکنا پا "صناء کے ذکر پر اس نے"‬
‫نے زارئت سے جواب دپا‬

‫تم پاہر چا کر کون سے ئیر مار رہے ہو ہم سے ڈھکا چھنا بہیں ہے اس سے بہلے میں کوتی"‬
‫سحت فدم اتھاؤں ائنی خرک یوں سے پاز آ چاؤ سازم "زپاد نے ضاف القاطوں میں اسے وارن کنا‬
‫جنکہ سازم کی سوتی ان کی بہلی پات پر اپک کر رہ گنی تھی‬

‫کنا مطلب آپ کی پات کا میں کچھ سمچھا بہیں "آپکھوں میں خیرت لیے اس نے اس پار مہ"‬
‫ن‬
‫جبیں کی چائب دپکھا جو اسے ئ کھی نطروں سے دپکھ کم گھور زپادہ رہی تھی‬

‫سییے میں آپا ہے ا ئیے پاس کی ٹینی میں ائیرسنڈ ہو آج کل ؟"‬


‫تم میں سرم یام کی کوتی خیز یاقی ہے کے نہیں کس قدر اوچھی خرکبیں کرنے تھر رہے ہو؟‬
‫ایک پ یوی اور پتنی ہونے کے یاوجود تم اس قدر گر گیے ہو کہ صرف یام اور سہرت یانے کی خاطر‬
‫کسی لڑکی کو سیڑھی پتا رہے ہو " یات کھلی پو ہر راز سے بردہ اتھتا خال گتا سازم زیاد کی زیان سے‬
‫چف نقت سن کر پوکھال سا گتا تھا اگر وہ کسی دوسری لڑکی میں اپوالو ہو تھی رہا تھا پو یہ خیر اس کے‬
‫گھر والوں کو کس نے دی تھی اس نے پو صتاء کو تھی اس یات سے اب یک اپجان رکھا تھا‬

‫‪39‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫مچھے بہیں ئنا آپ کنا کہہ رہے ہیں ؟ "ائنی آساتی سے ہار مائنا اس کی سان کے چالف تھا مگر"‬
‫جور نطرئں ‪ ،‬تھ یکا پڑا چہرہ شب کچھ عناں کر خکا تھا‬

‫خیردار اگر میرے سا میے تم نے چھوٹ پو لیے کی ذرا سی تھی کوسش کی پو "زپاد کو غصے سے"‬
‫تھڑکنا دپکھ سازم نے پا مشکل تھوک نگال‬

‫آپ کو کس نے ئناپا ؟ "پا چا ہیے ہوۓ تھی سوال کنا گنا"‬

‫جس نے تھی ئناپا ہے تمہارے کالے کرپوت ہمارے سا میے پو آنے اب تم ئناؤ کب سے چل"‬
‫رہا ہے یہ شب ؟ "اسیعال سے ان کی آپکھوں میں سرارے دوڑ رہے تھے ا ئیے دوپوں ٹی یوں کو‬
‫ابہوں نے ہر طرح کی آزادی دے رکھی تھی مگر اس کا مطلب ساپد سازم نے غلط ہی لے لنا تھا‬

‫اپک سال ہو گنا ہے "اس دپدہ دلیری پر سازم کے گال پر پڑنے واال بہال تماپچہ مہ جبیں کے"‬
‫ہاتھ کا تھا وہ جو سوچ رہی تھی اتھی وہ زپاد کی پاپوں کو چھنال دے گا اس کے افرار پر جون ان کا‬
‫کھول اتھا تھا‬

‫صناء سے تم نے ائنی مرضی سے سادی کی تھی "وہ جبیں جیسے جیخ پڑئں تھی سازم"‬
‫سیسنانے گال پر ہاتھ ر ک ھے پرف کا ئنال ئنا کھڑا تھا‬

‫‪40‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫تمہیں یہ شب ئند کرپا ہو گا سازم اتھی اسی وقت کال کر کے اس لڑکی کو ئناؤ تم سادی سدہ ہو"‬
‫اور اسے دھوکہ دے رہے ہو "زپاد کے اپل لہچے پر وہ نفی میں سر ہالپا ئیچھے ہٹ گنا تھا جیسے‬
‫کسی پات سے کوتی فرق ہی یہ پڑپا ہو‬

‫مچھے سچ میں اس سے مجنّت ہے "چد درچہ نے سرمی تھی اس پار زپاد کا ہاتھ اتھا تھا دروازے"‬
‫میں کھڑ ے طالل نے اقسوس سے اسے دپکھا زلزلوں کی ضد میں کھڑی صناء نے دپوار کا سہارا‬
‫لے کر جود کو گرنے سے روکا آج یہ کیشا اپکشاف ہوا تھا اس پر اپک لمچے میں پوری دئنا الٹ کر‬
‫ب‬
‫ئناہی کے دہانے پک آ ہیجی تھی‬

‫پکواس ئند کرو ائنی نے غیرت انشان کنا سوچ کر تم یہ شب کرنے تھر رہے ہو جس لڑکی کے"‬
‫" لیے تم ائنا ہیسنا نسنا گھر اچاڑنے پر پلے ہو وہ اپک گھانے کا سودا ہے اس کے غالوہ کچھ بہیں‬
‫اس سے بہلے وہ مزپد سازم پر ہاتھ اتھانے طالل نے ابہیں پکڑ کر فاپو کنا وریہ ان کا نس بہیں‬
‫چل رہا تھا اتھی سازم کو زپدہ زمین میں گاڑ د ئ یے جو کچھ سییے کے لیے ئنار ہی بہیں تھا‬

‫یہ پو وقت ئنانے گا پاپا چان "اس کی از چد ڈھناتی پر سیھی نے میحیر نطروں سے اسے دپک ھا"‬
‫صناء سے سادی کے وقت اس نے لڑ چھگڑ کر شب گھر والوں کو اس کے لیے مناپا تھا اس کا‬
‫کہنا تھا صنا اسے یہ ملی پو وہ سانس بہیں لے پانے گا ۔۔۔‬
‫وہی خگہ۔۔۔۔ وہی سازم ۔۔۔۔وہی گھر۔۔‪ ،‬پس یدلے تھے پو خاالت اس کی زیان بر صتا کی خگہ‬
‫کسی دوسری عورت کا یام تھا‬

‫‪41‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬
‫پ‬
‫یہ تمہارا آخری ق یصلہ ہے ؟ "طالل کو آ کھیں دکھانے وہ سازم سے سوال کر رہے تھے جنکہ ان"‬
‫کے خطرپاک ئ یور مہ جبیں کو اپک اپچانے جوف میں دھکنل گیے‬

‫چی "اس اپک لقظ نے کاظم وال کے لوگوں کی زپدگی ہی پدل کر رکھ دی تھی زپاد نے کسی کی "‬
‫اپک تھی سیے نغیر سازم کو گرئ نان سے پکڑ کر گھر سے پاہر نکال دپا تھا اسے دوپارہ ائنی سکل یہ‬
‫دکھانے کا کہہ کر وہ کمرے میں ئ ند ہو گیے تھے مہ جبیں دروازے میں نے ہوش پڑی صنا کو‬
‫طالل کے سہارے کمرے میں لے آ ٹیں تھی‬
‫ی‬
‫آ کھیں ان کی تھی غمگین تھی مگرا پیے یاغی پتیے سے زیادہ انہیں صتاء کی زیدگی کے اخڑ خانے‬
‫کا جوف کھانے خا رہا تھا اور تھر وردا وہ سب پو جیسے اس معصوم کو تھال پتٹھے تھے اپنی چھوتی غمر‬
‫میں وہ تھال ا پیے یاپ کے نغیر کیسے رہ یانے گی ؟‬
‫طالل کے نکارنے بر ہوش میں آ پیں وہ چ ھٹ سے یاتی کا گالس اور متڈنکل یاکس لے آتی‬
‫تھیں اس کا کہتا تھا صتا کا یلڈ برپسر لو ہو گتا ہے وہ جیسے صتاء کو دواتی دے کر پنچھے ہتا مہ‬
‫پ‬
‫جبیں زمین بر تٹھنی رو دی تھیں ان کی برپ یت پو کٹھی اپسی نہیں رہی تھی تھر یا خانے سازم‬
‫ی‬
‫ک یوں علط راہ بر خل نکال تھا طالل کے ستیے لگیے ان کی آ کھیں برسات کی ماپتد برس بڑیں تھیں‬
‫حس بر کسی تھی پتدھ کا ابر اس وقت یا ممكن تھا‬

‫___________‬

‫اب آپ کنا کرئں گی ؟ "وہ اپک سین رنکارڈ کرانے کے نعد دوسرے کی ئناری کر رہی تھی"‬
‫کمرے میں سندس اور اس کے غالوہ دوسرا کوتی موجود بہیں تھا سوہا نے مج یصر ہی سہی اپرار کے‬

‫‪42‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫ق یصلے کا ذکر اس سے کنا تھا اپک سندس ہی تھی جو چاموسی سے شب سن کر اس سے پات‬


‫ج نت کر لینی تھی وریہ پو اپدر کی گھین پڑھیے اسے ائنا سانس رکنا ہوا محسوس ہونے لگنا تھا‬

‫ئنا بہیں "سکرئٹ آپکھوں کے سا میے رکھیے وہ ذرا نے ئنازی سے پولی سندس کو کچھ پل لگے"‬
‫مچ‬‫س‬
‫م‬
‫اسے ھیے یں‬

‫م‬
‫پو کنا آپ سادی کر لیں گی ؟ "سندس نے یحسس ہو کر اس سے سوال کنا"‬

‫اور انشا کر کے میں کوتی اپوکھا کام پو ہر گز بہیں کروں گی "اس کی خیرت سے کھلی آپکھوں پر"‬
‫سوہا نے طیز کنا پو سندس کھکھال کر ہیس دی‬

‫میرا کنا ہو گا تھر ؟ "اس کی روہانسی صورت پر سوہا ہیسنی ہوتی سر چھنک گنی"‬

‫" اچھا لڑکا کون ہے ؟"‬

‫ستدس! " یہ سوہا کی خاپب سے پبتنہہ تھی اگر ستدس یہ رکنی پو سوہا نےنقتتا اسے کمرے سے‬
‫یاہر نکال د پ تا تھا ستدس اس سچ سے پخوتی واقف تھی پٹھی خاموسی سے اپتا کام کرنے لگی‬
‫م‬
‫دروازہ پحیے کی آواز بر سوہا نے جود کو آ پتیے میں دیکھا وہ اگلے سین کے لیے کمل پتار تھی ستدس‬
‫کے دروازہ کھو لیے وہ اتھی کھڑی ہوتی تھی کہ ایدر آنے والے سحص کو دیکھ کر سارا یک دم موڈ‬
‫عارت ہو گتا‬

‫‪43‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫ہنلو پرئنی گرل "مرادغلی کے چہرے پر سجی مشکان سوہا کو چالنے کے لیے مج یص تھی"‬

‫تم تھائ یوں کی غادت ہے کنا ہر چگہ متہ مارنے کی ؟ "سییے پر ہاتھ پاپدھے اس نے مراد غلی"‬
‫پر کڑا وار کنا تھا چہرے کے پاپرات ئنا رہے تھے وہ اس سے ڈرے ئنا متہ پوڑ جواب د ئیے کا‬
‫جوضلہ رکھنی تھی‬

‫جن کا جود کا ٹیشہ ہی ہر چگہ متہ مارپا ہو وہ دوسروں کو یہ شب کہیے ا چھے بہیں لگیے مس سوہا"‬
‫" اپرار‬

‫پ‬
‫تم چد سے پڑھ رہے ہو مراد غلی "اس کی آپکھوں میں آ کھیں ڈال کر مقاپل کھڑی وہ غصے"‬
‫سے چالتی ضیط کے پاغث ئیھیے تھول چکے تھے‬
‫وہ سا میے کھڑا اس کے کردار بر کنچڑ اچھال رہا تھا مزید خاموش رہ کر وہ جود کو کمزور یاپت نہیں‬
‫کریا خاہنی تھی‬

‫سکر کرو ضرف پات کر رہا ہوں اگر زپادہ غصہ آپا پو دئنا کے سا میے تم متہ دکھانے کے فاپل تھی"‬
‫بہیں رہو گی "ائنی چائب اتھی سوہا کی انگلی کو ئیچے کرپا وہ لقظ جنا جنا کر پوال اس کے چہرے پر‬
‫ضاف لکھا تھا وہ کوتی پڑی پات چائنا ہے‬

‫بہلے تم ا ئیے امیج کی فکر کرو جس کو ئ ناہ کرنے میں تمہارے تھاتی نے کوتی کشر پاقی بہیں رکھی"‬
‫اسے سالجوں کے ئیچھے سے نکا لیے کی ائنی پا کام کہاتی سنانے آنے ہو پو سوری مچھے دلحسنی بہیں‬

‫‪44‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫اسے وہی کھڑا چھوڑ کر وہ پاہر نکلیے کو تھی خب مراد غلی کے اچاپک سا میے آنے پر وہ گ ھیرا کر "‬
‫ئیچھے ہنی ارادہ اس سے ئیچھا چھڑانے کا تھا جو پاکام ہو گنا‬

‫بہلے پوری پات پو سن لو مس سوہا تمہاری یہ اکڑ بہت چلد پوٹ کر منی میں مل چانے گی خب"‬
‫میں تمہیں ئناؤں گا تم اپک پازارو عورت کی پا چاپز اوالد ہو جو دن رات مردوں کے نسیر سچاتی‬
‫تھی "سوہا کو لگا وہ اگال سانس بہیں لے پانے گی مراد غلی کا وار کاری پائت ہوا تھا‬

‫میرے پاپ کا پام اپرار ہے "وہ جیجی تھی "‬

‫" او کم آن سلی گرل یہ شب کر کے تم کسے دھوکہ د ئیے کی کوسش کر رہی ہو مچھے پا جود کو"‬
‫مراد غلی کی آپکھوں میں ج نت کا نشہ طاری تھا‬

‫جونصورتی میں پو تم تھی کسی سے کم بہیں ہو کہیں تم تھی ۔۔۔۔۔۔۔ "وہ جنائت سے ہیسیے"‬
‫ہوۓ سوہا کا زرد پڑپا چہرہ دپکھ کر اپک آپکھ دپاپا وانس لوٹ گنا تھا سین کے لیے پالوا آنے سندس‬
‫دس منٹ ر کیے کا بہایہ کر کے اپدر آتی سوہا کی فاپل رچم چالت پر وہ مراد غلی کو چی تھر کر کوسنی‬
‫اس کے لیے اپرار کی دی گنی دواتی اور پاتی لے آتی تھی مگر اسے ہوش کہاں تھا ؟‬
‫اس وقت اس کا دماغ یالکل ماوف ہو چکا تھا مراد علی نے اس کے زچموں کو کرید کر ہرا کر دیا‬
‫تھا ان زچموں سے رسیے جون کو صاف کر کے مرہم لگایا ستدس کے پس کی یات نہیں تھی‬

‫________________‬

‫‪45‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫م‬
‫سازم کو کاظم وال سے گیے ہقٹہ کمل ہونے کو آیا تھا اس پنچ صتا اور وردا کی تمام بر ذمہ داریاں‬
‫طالل نے ا پیے سر اتھا لی تھی وردا پو پچی تھی طالل اور مہ جبیں کی یاپوں میں آ کر نهل خاتی‬
‫تھی لتكن صتا کے لیے سازم سے مال دھوکا ہر یل ازپت یاک تھا کتنی آساتی سے وہ سحص سب‬
‫کے سا میے اس کی ذات کی نفی کر کے رسوا کر گتا تھا وہ محیّت وہ خاہت ‪،‬مان تھروسہ ققط جتد‬
‫لمخوں کا کھتل تھا اور سازم کھتل گتا تھا وہ احشاسات سے عاری سحص اس کے سچے خذیات کی‬
‫یا قدری کریا انہیں نے دردی سے ا پیے تیروں یلے روید گتا تھا‬

‫پو یہ تھی محیّت ؟۔۔۔‬

‫بہیں اسے مجنّت تھی ہی کب ؟ مجنّت کے پام پر مذاق کنا گنا تھا جس مجنّت کے لیے اس"‬
‫نے ا ئیے ماں پاپ کی چاہت کا مان یہ رکھا تھا آج اسی مجنّت نے اسے نے آسرا کر کے ئیروں‬
‫ک‬
‫کے ئیچے سے زمین پک ھییچ لی تھی‬
‫اور وہ اپنی یاگل تھی کہ اس نے وقا آدمی کے یدلے رونے کو برپشاتی کا یام دے کر اب یک‬
‫جود کو نهالتی آتی تھی‬
‫ماہ جبیں نے سارا ق نصلہ اس بر چھوڑ دیا تھا وہ نہیں خاہنی تھی کہ صتا سازم کے پنچھے مزید اپنی‬
‫زیدگی بریاد کرتی رہے رواپنی ماؤں کی طرح انہوں نے ا پیے پتیے کی علطیوں بر بردہ ڈا لیے کی‬
‫پجانے اس کے سا میے ہاتھ یک جوڑ لیے تھے صتا کا ہمیشہ سے مہ جبیں اور طالل کے ساتھ‬
‫الگ سا رسٹہ تھا ایک رسیے نے اسے ماں کی کمی محسوس نہیں ہونے دی تھی پو طالل تھاپ یوں‬
‫کی طرح اس کی برواہ کریا تھا ایک کھوکھلے رسیے کے پو پیے سے وہ دوسرے سچے رسیوں کو پنچھے‬
‫چھوڑنے کے جق میں نہیں تھی سازم نے پو یہ یک کہہ دیا تھا خب یک وہ اس گھر میں رہے‬

‫‪46‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫گی وہ نهاں قدم یک نہیں ر ک ھے گا زیاد کے وردا کا جوالہ د پیے بر تھی اس بر رتی برابر ابر نہیں‬
‫ہوا تھا وہ جوسی جوسی وردا کو تھی چھوڑنے بر پتار تھا اس یل اس کے چہرے بر سچی سقاکی صتا‬
‫کے لیے یا قایل دید تھی جتد دن نهلے ملی ایک اجتنی لڑکی سازم کو ہر رسیے سے بڑھ کر عزبز تھی‬
‫کہ وہ اس کے لیے ہر خیز چھوڑنے کو پتار تھا‬

‫ماما ۔۔۔۔پا ۔۔۔۔۔پا ۔۔کب آ ٹیں گے ؟ "پچار میں تھنکنی وردا کی آواز پر کسی غیر مری نقطے کو"‬
‫گھورتی صنا جوپک کر ہوش کی دئ نا میں وانس لوٹ آتی تھی‬

‫میرا ٹینا چلدی تھنک ہو چانے گا تھر ماما کے ساتھ سو ئ نگ پر چانے گا ہے پا "پچار سے ٹییے"‬
‫ما تھے پر پوسہ د ئنی صنا نے پا مشکل ا ئیے آنسو پر ئندھ پاپدھ کر ابہیں گرنے سے روکا جو تھی تھا‬
‫اس نے وردا کے لیے اپک بہیر مسیفنل کے جواب د پکھے تھے ان جواپوں کو وہ ا ئیے ارماپوں کی‬
‫کرج یوں کی نطر بہیں ہونے د ئ نا چاہنی تھی‬

‫ماما خاجو ۔۔۔۔۔کب آ پیں گے ؟ " ہاں میں گردن ہالنے اس نے ایک اور سوال کر ڈاال کی‬
‫پٹھی دروازہ کھول کر طالل کو ایدر آنے دیکھ صتا نے مشکرا کر اسے اتھیے میں مدد کی وہ کچھ دبر‬
‫نهلے طالل کو وردا کی طت نغت خراتی کا پتا کر کمرے میں آتی تھی‬

‫پری چاجو کو پال نے اور چاجو آنے پا انشا کیھی ہو سکنا ہے؟ "وردا کی ئیھی سی پاک دپانے وہ"‬
‫اسے گود میں اتھا خکا تھا ئناری اس کی صنا بہلے کروا چکی تھی اس کے چادر اوڑھ کر پاہر آنے پک‬
‫وہ وردا کو لیے پاہر چا خکا تھا صنا کے آنے مہ جبیں کو ئ نا کر وہ ہسینال کے لیے نکل کھڑے‬
‫ہوۓ تھے طالل کا ارادہ کسی چاپلڈ سبیشلسٹ سے کیشرن کرنے کا تھا پوں تھی سازم کے چانے‬

‫‪47‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫کے نعد سے وہ بہت کم پات کرتی تھی جود تھی اسی ٹیسے میں ہونے کی پائت سے طالل ساری‬
‫پاٹیں بہلے ہی ڈسکس کر خکا تھا ٹیس پخیس منٹ کے سیشن کے نعد وردا کاقی چد پک پارمل ہو‬
‫چکی تھی ڈاکیر مہرئن نے ابہیں وردا کا چاص جنال رکھیے کی پلقین کی تھی وردا اپک ائتہاتی‬
‫جشاس طی یغت کی مالک لڑکی تھی جسے پاپ کی مجنّت اور الڈ ئنار کی ضرورت تھی‬
‫کبین سے یاہر نکلیے صتا نے مشکور نظروں سے وردا کو گود میں اتھانے طالل کو دیکھاحس کے‬
‫ساتھ نے قل وقت پو صتا کو سازم کے یام بر ہونے والی سرمتدگی سے پجا لتا تھا مگر مسنفتل‬
‫کی قکر اس کے چہرے بر نهكن کی صورت صاف چھلک رہی تھی‬
‫________‬

‫یادلوں سے ڈ ھکے آسمان نے روۓ زمین بر خار سو روپق پحش دی تھی چهاں ہوا میں تھتلی جتکی‬
‫ہلکی سردی کا احشاس دال رہی تھی وہی ایک وجود جود میں گم سم پتٹھا ہر احشاس سے عاری تھا‬
‫ستاہ تی سرٹ اور پت یٹ میں مل یوس ہو ڈی میں ڈھکا چہرہ اس کی ستاخت چھتانے میں مددگار‬
‫پ‬
‫یاپت ہو رہا تھا نہت سے تٹھی وہ ا پیے ایدر سلگیے خذیاپوں کو نہتک تھتک سالنے میں یا کام‬
‫تھہری تھی اس الچھن سے آزادی کا محض ایک زرنعہ اس کا سب سے بڑا ساتھی تھا یاس بڑی‬
‫ڈپتا سے سگرپٹ نکال کر اسے جتد وققوں نعد سلگا لتنی‬
‫پ‬
‫چھونے سے یارک میں پیے ج یوبرے کی سیڑھ یوں بر تٹھی وہ اپشاتی مجلوق سے دور معلوم ہوتی‬
‫تھی چهاں یات یک کرنے کے لیے دور دور یک کوتی میسر نہیں تھا چھونے سے مجلے میں پیے‬
‫اس نفرپح کے مقام بر رات کے وقت کم و پیش ہی کوتی آیا خایا نظر آیا تھا‬

‫‪48‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫خالی آسمان بر نظریں نکانے کسی غیر مرتی نقطے کو گھورتی وہ ا پیے قدموں کے یاس سگرپٹ کے‬
‫پچے یکڑوں کا ڈھیر لگا خکی تھی یاس بڑا مویایل ہر دو میٹ نعد جنخ جنخ کر پتد ہو خایا اور تھر سے‬
‫پحیے لگتا مگر مجال تھی اس نے ایک یار تھی دیکھیے کی زچمت کی ہو‬

‫میسج کی ریگ پون بر برس کھانے اس نے نے زاری سے روسن سکرین کو دیکھا ستدس کا یام دیکھ‬
‫کر ہی وہ نغیر میسج کھولے خان خکی تھی کہ ک تا لکھا ہو گا‬
‫ک‬
‫پچھے دل کے ساتھ لم تا ساپس ھتنچ کر اس نے جیسے جود کو نهالیا تھا تھر اس کی انگلیوں نے‬
‫تیزی سے پچ پتڈ بر خرکت کی ا پیے واپس لو پیے کا پتا کر وہ تیزی سے کھڑی ہوتی خب کچھ‬
‫قاصلے ب کرھڑے سحص کو دیکھ کر اس کا خلق یک کڑوا ہو گتا سوہا کا اس کے مٹہ لگیے کا اس‬
‫وقت کوتی ارادہ نہیں تھا ایک یات جو قایل خیرت تھی وہ اس کا خلٹہ تھا آسمان سے زمین بر‬
‫گرنے یک کا سیق اس کی خالت سے عتاں تھا رسواتی صرف سوہا ابرار کے چصے میں نہیں آتی‬
‫تھی سلمان سیرازی نے تھی اس سب میں برابر کی سزا کاتی تھی‬

‫مچھے بہاں دپکھ کر تمہیں زپادہ خیرت پو بہیں ہوتی ؟ "کمال کا ڈھنٹ انشان تھا سوہا نے دل"‬
‫ہی دل اسے داد تھی دے ڈالی‬

‫میں اچھی طرح چائنی ہوں تم اور تمہارے جیسے ئیچ لوگ زپادہ دپر پک سالجوں کے ئیچھے بہیں رہ"‬
‫سکیے آج بہیں پو کل تمہیں پاہر آپا ہی تھا "اس کی آپکھوں میں چھاپک کر متہ پوڑ جواب د ئیے‬
‫سے وہ ئیچ ھے بہیں ہنی تھی سلمان کے ما تھے پر لگا گہرا زچم کا نشان اس پات کا متہ پولنا ئ یوت‬
‫تھا کہ سوہا اپرار کو کسی کا ڈر بہیں‬

‫‪49‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫تمہیں لگنا ہے مچھ سے الچھ کر تم اس اپڈشیری میں رہ پاؤ گی ؟ "اس کے لہچے کی کاٹ پر سوہا"‬
‫پا چا ہیے ہوۓ تھی مشکرا دی‬

‫جس انشان کو جود کھانے کے اللے پڑ گیے ہوں وہ دوسروں کو انسی دہونس دکھانے ا چھے بہیں"‬
‫لگیے سلمان شیرازی امند ہے میری پات تمہارے چھونے سے دماغ میں ٹییھ گنی ہو گی "ا ئیے‬
‫القاطوں سے اسے آ ٹنتہ دکھاتی وہ رکی بہیں تھی ئیچ ھے کھڑے سلمان شیرازی نے فہر پرساتی نطروں‬
‫سے اسے دپکھا سوہا کی وچہ سے اس کے سالوں کی مجنت اس کا پام شب پرپاد ہو گنا تھا کوتی تھی‬
‫اس کے ساتھ کام کرنے کو ئنار بہیں تھا اس پدپامی کی وچہ سے مراد کو اسے چھڑوانے میں کاقی‬
‫وقت لگ گنا تھا اپک پات پو طے تھی وہ اس لڑکی کو جود سے ج بییے بہیں دے سکنا تھا اس سے‬
‫پ‬
‫آ کھیں مال کر پات کرنے والی لڑکی کو اسے ا ئیے سا میے چھکاپا تھا اس کے لیے چاہے اسے کسی‬
‫تھی چد پک چاپا پڑے‬

‫_______________‬

‫چاجو ۔۔چاجو ۔۔۔۔۔پچاؤ مچھے ماما بہیں ۔۔۔۔میں بہیں چاؤں گی "وردا کی اوپجی آواز نے پر "‬
‫سکون ماجول میں چلل پرپا کر دپا تھا وہ جو رات کی سقٹ سے تھکا ہارا اتھی آ کر سوپا ہی تھا کہ وردا‬
‫کسی طوفان کی طرح اس پر پازل ہو چکی تھی صنا نے اس کے ئیچھے آنے گھور کر ڈراپا چاہا مگر وہ‬
‫پ‬
‫د کھنی ئب یہ پڑے مزے سے طالل کے ساتھ کمفرپر میں گهسی اسے پوری طرح ٹیند سے ئ ندار‬
‫کر چکی تھی‬

‫‪50‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫وردا ٹینا آپ اچھی پجی ہو یہ چلو چاجو کو ڈشیرب بہیں کرو بہاں آ چاؤ "صنا کی آواز پر وہ طالل"‬
‫کے گلے کا ہار ٹینی اسے ہیسیے پر مج یور کر گنی تھی‬

‫بہیں چاجو میں بہیں چاؤں گی "وہی اپک ہی رٹ"‬

‫"لنکن کوتی یہ پو ئنانے ہماری پری اسکول ک یوں بہیں چاپا چاہنی ؟"‬

‫مچھے بہیں چاپا آپ شب سے دور "طالل نے جوپک کر صنا کو دپکھا ئیچاری جود پرنشان کھڑی وردا"‬
‫کو دپکھ رہی تھی سازم سے دوری وردا کے زہن پر پرا اپر ڈال رہی تھی‬

‫اچھا پر آپ کو دور کون کر رہا ہے ؟ چاجو جود آپ کو چھوڑ کر آ ٹیں گے اور لے کر تھی آ ٹیں گے"‬
‫تھنک ہے "وردا کا چہرہ ہاتھوں کے ئنالے میں تھرنے طالل نے اسے ئنار سے پخکارا‬

‫بہیں مچھے بہیں چاپا ۔۔۔۔ "اب کی پار وہ رو دی تھی طالل نے صنا کو نشلی د ئیے وردا کے"‬
‫آنسو پوپچھے‬

‫مچھے پو لگا تھا آپ چاجو کی طرح ڈاکیر ٹینا چاہنی ہو پر چھوڑو اگر آپ کو اسکول بہیں چاپا پو ہم"‬
‫بہیں چاٹیں گے "طالل کی پات پر وہ روپا دھوپا تھول کر پرنشاتی سے صنا کی چائب دپکھیے لگی‬
‫تھی‬

‫‪51‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫بہیں مچھے ڈاکیر ٹینا ہے چاجو میں ئنار ہو چاتی ہوں آپ مچھے چھوڑنے چلے گے پا ؟ "اس سے"‬
‫بہلے طالل کوتی جواب د ئ نا صنا نے وردا کو درمنان میں ہی پوک دپا‬

‫" وردا چاجو تھکے ہوۓ آ ٹیں ہیں آپ کو میں اسکول چھوڑ دوں گی ابہیں ئنگ مت کرو"‬

‫کوتی پات بہیں تھاتی آپ اسے ئنار کر دئں میں چھوڑ آؤں گا "وردا کی اپری سکل دپکھ کر وہ جود"‬
‫تھی نسیر سے نکل آپا تھا‬

‫لتكن طالل ۔۔۔۔؟‬

‫ڈوئٹ ووری میں وانس آ کر سو چاؤں گا و نسے تھی آج کل اسے زپادہ وقت بہیں دے پاپا "وردا"‬
‫کے سر پر پوسہ لییے طالل نے اسے دو منٹ میں آنے کا اسارہ کنا اسے واش روم چاپا دپکھ صنا‬
‫نے اپک نطر وردا کو دپکھا ائنی آپکھوں میں امڈتی تمی کو پوروں سے ضاف کرنے وہ وردا کو ا ئ یے‬
‫کمرے میں لے آتی تھی‬

‫______________‬

‫ہ‬
‫آج سیٹ بر معمول سے ہٹ کر لجل تھی وہ ایک لکڑی کے گول میز کے یاس رکھی کرسی بر‬
‫پ‬
‫تٹھی بری طرح مویایل میں عرق تھی کچھ دبر نهلے اپتا سین رنکارڈ کروا کر اس کا اگال سین ا پیے‬
‫کو ایکیر کے ساتھ تھا جو اتھی یک وہاں نہنجا نہیں تھا سوہا نے نے زارپت سے مویایل برے رکھیے‬
‫یاس کھڑے ایک لڑکے کو یال کر سوال کتا‬

‫‪52‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫سیو اور کینا وقت لگے گا ؟ "سا میے کھڑا لڑکا اس کے سوال کا مطلب پخوتی چائنا تھا ہڑپڑا کر"‬
‫سندھا ہوا‬

‫نس پاپچ دس منٹ وہ اتھی ئنار ہو رہے ہیں "اسے چانے کا اسارہ کرنے اس نے آس پاس"‬
‫نطرئں دوڑاٹیں کچھ چاص یہ ملیے پر طی یغت میں عج نب سا خڑخڑائن در آپا تھا اس سے زپادہ‬
‫پرداشت کرنے کی سکت اس میں بہیں تھی سندس کو وانس چانے کا پول کر وہ کچھ سیے نغیر ائنا‬
‫چکم سناتی غصے سے وہاں سے نکلی‬
‫اسے ہوا کے گھوڑے بر سوار دیکھ ستدس نے گ ھیرا کر پنچھے آیا خاہا خب عین موقع بر ایک‬
‫جونصورت سا لڑکا اس کے را سیے میں خایل ہوا سوہا کو مح یورا بریک لگاتی بڑی‬

‫مس سوہا یہ میری کزن سسیر ہیں آتی پو آپ کو میری وچہ سے ائ یطار کرپا پڑا اس کے لیے میں"‬
‫بہلے ہی آپ سے معذرت جواہ ہوں دراضل ابہیں سوئنگ دپکھیے کا نے چد سوق تھا اور اسی لیے‬
‫آج ہم لنٹ تھی ہو گیے آتی ہاپ آپ مائنڈ بہیں کرئں گی "غقان پو لیے پر آپا پو سوہا کو تھی ضیط‬
‫سے کام لینا پڑا دل پو تھا اتھی اس کی طی یغت ضاف کر دے مگر ساتھ کھڑی لڑکی کو دپکھ کر اس‬
‫نے مروپا ذرا سی سماپل پاس کی پدلے میں جو ری اپکشن اسے مال وہ کاقی خیران کن تھا‬
‫ی‬
‫ستدس نے آ کھیں تھاڑے اس لڑکی کو سوہا کے گلے لگیے ہوۓ دیکھا‬

‫آپ بہت جونصورت ہیں "وہ اب کھلے القاطوں میں سوہا کی نغرنف کر رہی تھی اسے نطر اپداز"‬
‫کرنے سوہا کی نطر ئیچھے کھڑے اپک سخص پر پڑی ساپد ابہی کے ساتھ آپا تھا‬

‫‪53‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫آ ۔۔۔یہ ان کے ہونے والے سوہر ہیں "غقان کے نعارف پر سوہا نے اس لڑکی کے چہرے"‬
‫پر پکھرنے سرم و جنا کے رپگوں کا پڑی عور سے چاپزہ لنا پا چا ہیے ہوۓ تھی وہ مشکراتی ہوتی‬
‫ٹ‬
‫اس سے اس کا پام پوچھ ییھی تھی‬
‫جتد ایک یاپیں اور نصاوبر لتیے کے نعد سوہا بری طرح ا پیے کام میں مصروف ہو خکی تھی اپسی‬
‫ہی تھی وہ کام کے دوران کسی خیز کا ہوش نہیں رہتا تھا نے دلی سے کتا گتا کام اس کی‬
‫فہرست میں ہی سامل نہیں تھا‬

‫____________‬

‫لنچ بریک میں ہست تال کی کبتبین سے ایک کپ کوقی اور ستتڈوچ بر اک نقا کرنے وہ ایک خالی میز‬
‫کے یاس رکھی کرسی بر آ پتٹھا تھا آس یاس کے م نظر بر سرسری سی نظر ڈا لیے اس نے سا میے‬
‫رکھا اجتار اتھایا فرپٹ پنج بر چھنی کچھ نصاوبر کے ساتھ ہتڈیگ بر نظر بڑنے اس کا دماغ خراب‬
‫ہونے میں لمجہ لگا تھا‬
‫اس ایک م نظر نے گویا اس کا سارا سکون عارت کر چھوڑا تھا وہ جتتا اس سب سے دور رہیے کی‬
‫کوشش کر رہا تھا قسمت اسے یار یار اسی خاپب دھکتل رہی تھی کاقی کا آدھ پجا کپ میز بر پنحیے‬
‫ت‬
‫اس نے خیڑے ھتنچ لیے پیشاتی بر انہرتی پسیں اس کے غصے کی سدت کو چھتانے میں یا‬
‫کامتاب تھہری تھی‬
‫اگلے یل وہ میز کو تھوکر ماریا لمیے لمیے ڈگ تھریا وہاں سے نکل گتا‬

‫_____________‬

‫‪54‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫موسمی پتدیلی کی زد میں آتی وہ خالف پوقع ا پیے کمرے میں پتد تھی فرخت اسے زبردسنی کچھ کھال‬
‫کر اس بر ا پیے گھریلو پو یکے آزما خکی تھی‬
‫ستدس کو نهلے ہی اسے کام سے دور رکھیے کی ہدایات خاری کر دی گنی تھی نهاں یک کہ ابرار‬
‫کے کہیے بر اس سے اس کا مویایل تھی لے لتا گتا تھا ان کے مظاپق اس موسمی زکام اور پجار‬
‫کی ذمہ دار تھی وہ جود تھی یا خا ہیے ہوۓ تھی اسے ان کی ہر یات ماپنی بڑی‬
‫ی‬
‫آ کھیں پتد کیے اتھی سونے کی کوشش کر ہی رہی تھی کہ فرپب سے آتی قدموں کی خاپ بر‬
‫ی‬
‫اس نے آ کھیں کھول دیں سا میے ستدس کھڑی اسے برپشان دکھاتی دی تھی‬

‫کتا ہوا ؟" اسے دروازہ پتد کریا دیکھ وہ پتڈ کراؤن سے پتک لگا کر جود بر کمفربر ستدھا کرنے ہوے‬
‫پولی ستدس کچھ کہیے کی پجانے دور کھڑی پس انگلتاں مروڑ رہی تھی سوہا نے اسے عح یب شش و‬
‫پنج میں متتال دیکھ سوالٹہ نظروں سے دیکھا‬

‫مچھے آپ سے کچھ کہتا تھا " نہت دبر نعد وہ کچھ پو لیے کی ہمت جتا یاتی تھی‬

‫کہو " سوہا کی نظریں اس کے چہرے بر چمی تھی جو تھتک سے اس سے نظریں یک نہیں مال یا‬
‫رہی تھی‬

‫وہ ۔۔‪،‬دراصل آپ کی ایک مبتتگ ہے " رواتی میں اسے جو سوچھا پول دیا‬

‫‪55‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫س‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫پو ؟" سوہا نے یا مچھی سے اسے دیکھا کسی مبتتگ کے یام بر اس کا برپشان ہویا سمچھ سے‬
‫برے تھا‬

‫پو یہ ۔۔۔۔کہ آپ کو اتھی خایا ہو گا "‬

‫تم کبیشل کر دو مبینگ میری طی یغت تھنک بہیں چائنی ہو پا تم "دکھیے سر کو دپانے ساتھ ہی'‬
‫وہ ا ئیے بہلے سے سرخ پاک کو مزپد الل کر چکی تھی‬

‫پ‬
‫میں کر د ئنی اگر ممکن ہوپا ہو "سندس نے ا کھیں میجیے اس جوپخوار شیرتی کی کچھاڑ میں ہاتھ ڈال"‬
‫ہی دپا‬

‫کتا مظلب ؟‬

‫وہ مبینگ کبیشل بہیں کرپا چا ہیے اگر ۔۔۔۔۔ "سوہا کے چہرے کے اپار خڑھاؤ اچاپک سے"‬
‫ئندپل ہوۓ‬

‫اگر کتا ؟ "سوہا کے پ یور چظریاک خد یک یگڑے اسے یات یات بر دھمکتاں د پیے والے لوگ‬
‫سخت زہر لگیے تھے ایک دو کے ساتھ پو اس نے کام کرنے سے انکار تھی کر دیا تھا‬

‫آپ پلیز ان سے مل لیں وہ پاہر ہی کھڑے ہیں "پات کو سیمتہا لیے کے چکر میں سندس نے"‬
‫اس پر مزپد تم تھوڑا‬

‫‪56‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫تمہارا دماغ پو خراب بہیں ہو گنا چائنی ہو یہ میں گھر پر کسی سے بہیں ملنی "اس کا دماغ صجیح"‬
‫طور پر گرم ہوا دل پو کر رہا تھا سندس کا گال دپا دے‬

‫چائنی ہوں لنکن وہ کچھ سییے کو ئنار بہیں ہیں صیح سے پچاس کالز آ چکی ہیں میرے انکار کا تھی"‬
‫کوتی اپر بہیں ہو رہا آپ پلیز اپک پار پات کر لیں اس پاگل سے چان چھوٹ چانے گی و نسے تھی‬
‫ضرف اپک مبینگ کے لیے وہ بہت پڑی ئیمنٹ کر چکے ہیں "اس کے سا میے ہاتھ جوڑتی وہ‬
‫منت پرلوں پر اپر آتی تھی اب سوہا کو کنا ئناتی وہ کس اپداز میں اس کے گھر گھس کر اسے ا ئیے‬
‫ساتھ بہاں لے آپا تھا انکار کی صورت وہ اسے کام سے نکلوانے کی دھمکی پک دے خکا تھا سچ پو‬
‫یہ تھا وہ اسے بہیں پلکہ وہ سندس کو وہاں لے کر آپا تھا‬

‫ن‬
‫مبینگ کس کے ساتھ ہے ؟ "اسے اپک ئ کھی نطر دپکھیے پا چا ہیے ہوۓ تھی وہ جییج کرنے"‬
‫کی عرض سے کھڑی ہوتی اس کے سوال پر سندس نے گڑپڑا کر دپکھا اس وقت اسے کچھ تھی کہہ‬
‫کر وہ ائنی قیر جود کھودنے کی فاپل بہیں تھی‬

‫وہ آپ چائنی ہیں اسے ۔۔۔۔چلدی سے ئنار ہو چاٹیں میں آ ئنی سے پات کر لینی ہوں "ائنی"‬
‫چان چھڑاتی وہ قورا کمرے سے پاہر تھاگی سوہا نے دلی سے ہاتھ میں آپا بہال ڈرنس اچک کر واش‬
‫روم میں گھس گنی‬

‫___________‬

‫‪57‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫گرے ریگ کے قم نض اور کییری کے ساتھ سال لیے وہ جیسے یاہر نکلی ہوا کے زور سے حسم‬
‫میں برقی سی دوڑ گنی سفتد کار میں پتٹ ھے سحص بر نهلی نظر بڑنے ہی وہ پت پنی اپنی خگہ چم سی‬
‫گنی تھی دوسری خاپب خال ذرا محتلف تھا پتا کوتی یابر دنے ڈراپ یویگ سیٹ بر پتٹھے سحص نے‬
‫قدرے چھک کر اس کے لیے پستنچر س یٹ کا دروازہ کھول دیا وہ جو انکار کی پ یت سے ستدس کو‬
‫کوسنی یاہر نکلی تھی ڈراپ یویگ سیٹ بر پتٹھا وہ مرد اس کی سوچ کے بر عکس ہی تھا‬

‫آپ ؟" خیرت اس کے چہرے بر امڈ آتی تھی‬

‫" اپدر ٹییھ چاٹیں بہاں پات کرپا منا شب بہیں ۔۔۔آپ کا پو ئنا بہیں میری بہت عزت ہے"‬
‫اس فدر پلخ جواب پر پزلنل کے اجشاس سے وہ سلگ اتھی تھی‬

‫آپ کو بہیں لگنا ائنی اس سو کالڈ عزت کا پوکرا اتھا کر غلط چگہ پر تمانش کرنے کے لیے نکلے"‬
‫ہیں آپ "جواب د ئیے سے وہ تھی پاز بہیں آتی تھی گاڑی کا دروازہ اس کے متہ پر ئند کرنے‬
‫اس نے دوسرا جواب د ئیے میں تھی کوتی کشر پاقی بہیں رکھی تھی اس سے بہلے وہ ا ئیے ئیے‬
‫ارادے پر عمل کر پاتی وہ ئیزی سے اس کی راہ میں چاپل ہوپا اسے ر کیے پر مج یور کر گنا تھا‬

‫ک یوں اپتا اور میرا تما سا پ یوا رہی ہیں ؟" جتا جتا کر پولے گیے لقظ اس کا جون کھوال گیے‬

‫ا ئیے کیے کا پوچھ میرے سر مت ڈالیں مسیر "وہ دائت ٹیسنی اسے اسی کے اپداز میں جواب"‬
‫د ئنی پولی مخظ دو پل کی نطروں کا پکراؤ ہوا دوپوں ہی ائنی ضد کے پکے تھے مگر بہاں کسی اپک کو‬
‫چہکنا تھا اور وہ ائنا غصہ ضیط کرپا آگے پڑھا اور اس کے لیے تھر سے دروازہ کھول دپا‬

‫‪58‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫سوہا کے پتٹھیے اس نے ڈراپ یویگ سیٹ کا رخ کتا سیٹ پتلٹ لگانے گاڑی یار کول کی‬
‫خاموش سڑک بر فرانے تھر رہی تھی‬

‫______________‬

‫مچھے نهاں النے کی خاص وجہ ؟" اس کے پو لیے کا اپ نظار کیے نغیر سوہا نے پو لیے میں نهل کی‬
‫تھی طالل اسے فرپنی رسیورپ یٹ الیا تھا چهاں اکا دکا لوگ ہی تھے خگہ کچھ خاص بڑی تھی نہیں‬
‫تھی کہ انہیں کسی قسم کی برپشاتی کا سامتا کریا بڑیا‬

‫کچھ کھایا پستد کریں گی ؟" وتیر کے ہاتھ سے مت یو لتیے وہ اس کے آگے رکھ چکا تھا خادر میں لتنی‬
‫وہ سرخ یاک کو رگڑتی طالل کو وہ آج کچھ الگ ہی محسوس ہوتی‬

‫تھوڑا سا زہر کھال دیں " اس کی زبر لب بڑبڑاہٹ پخوتی ستیے کے یاوجود طالل نے اسے اگیور کتا‬
‫تھا وتیر کو دو انگل یوں سے خانے کا اسارہ کرنے وہ اس سے ستدھا مجاطب ہوا‬

‫ائنی یہ جواہش نعد میں پوری کر لیجیے گا فلچال میں آپ سے اس پارے میں پات کرپا چاہنا ہوں"‬
‫اجنار کا رول اس کے سا میے اچھا لیے طالل کا لہچہ سرد تھا سوہا نے ت ھیرے اپداز میں اسے"‬
‫کھول کر دپکھا چہاں اس کی کچھ نصا وپر کے غالوہ انشا کچھ چاص ہر گز بہیں تھا اور ان نصاوپر‬
‫سے تھی تھال اس کا کنا لینا د ئ نا‬
‫اجتار میز بر واپس رکھیے سوہا نے جویک کر اسے دیکھا‬

‫‪59‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫واٹ ؟ "طالل کا غصہ اس کی سمچھ سے اب یک یاال بر تھا یہ وہ پتا رہا تھا یہ کچھ پول رہا تھا‬
‫سوہا کو اس سے خڑ ہونے لگی تھی‬

‫جس سعیے سے آپ نعلق رکھنی ہیں ہزاروں مرد ہوں گے آپ کی راہ میں پچھ چانے والے تھر"‬
‫ان میں سے کسی اپک کا ائیچاب ا ئیے لیے ک یوں بہیں کر لینی آپ ؟ ائنی دولت کا دکہاوا کر کے‬
‫"میرے تھاتی کو تھانسیے کی کنا ضرورت تھی ساپد آپ چائنی بہیں ہیں وہ سادی سدہ ہے ؟‬
‫طالل پو لیے پر آپا پو ہر چد پار کر ڈالی اس کی سعلے پرساتی نگاہیں سوہا کے جون چھلکانے چہرے پر‬
‫چمی تھی‬
‫کنا تھی وہ ؟۔۔۔۔۔۔‬
‫س‬
‫پتا سوچے مچھے وہ اس کے کردار بر کنچڑ اچھال رہاتھا آخر خاپتا ہی کتا تھا اس کے یارے میں ؟‬

‫جسٹ شٹ اپ ۔۔۔میں کب سے چاموش ہوں پو اس کا مطلب یہ ہر گز بہیں جو آپ کے"‬


‫چی میں آنے وہ کہیے چلے چاٹیں اس پکواس کا کنا مقصد ہے ؟‬
‫س‬
‫کتا مچھیے ہیں آپ جود کوکہیں کہ مها راجہ ہیں مچھ بر پ نفتد کرنے کا جق کس نے دیا آپ کو ؟‬
‫میں نہیں خاپنی آپ کے سو کالڈ تھاتی کون ہیں مگر دوسروں بر انگلتاں اتھانے سے نهلے ا پیے‬
‫گرپ تان میں چھایک لنحیے میرے ایکتتگ کرتیر میں آنے سے آپ نے سچ خانے پتا مچھ بر یدکرداری‬
‫کا الزام لگا دیا‬
‫ہٹہ ۔۔۔۔ آپ کی یہ عزت اور یاکتازی آپ ہی کو متارک ہو اسے عزت دار لوگ د یکھے نہیں‬
‫کٹھی چهاں گھر کے مرد اپنی عورپوں کو چھوڑ کر یاہر مٹہ مارنے نکل بڑنے ہوں "ہر لجاظ یالنے‬
‫طاق رکھیے وہ ت ھٹ بڑی تھی طالل کی ہر یات کا جواب سود سمیت اسے لویا کر اس نے‬
‫اسنہزا پٹہ نظروں سے اسے دیکھا کم گھورا زیادہ تھا گویا اسے سالم نگلیے کا ارادہ رکھنی ہو‬

‫‪60‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫پاتی دا وے کسی کے ساتھ کھڑے ہو چانے سے ضروری بہیں ہوپا اس سخص کا آپ کے"‬
‫پ‬
‫ساتھ کوتی فرئنی رشتہ ہو آ کھیں کھول کر دپکھیے ساپد گرد کی جو دھول آپ کے دماغ پر خڑھی ہے‬
‫وہ ہٹ چانے "اجنار پر کھڑے دوسرے وجود پر وہ دو پار ئ نپ کرتی اسے خف یقت میں آ ٹنتہ دکھا‬
‫کر چلنی ئنی تھی سازم کے ساتھ کھڑی لڑکی پر عور کیے ئنا اس نے وافعی ضرف سوہا کو ائنا‬
‫پارگٹ ئناپا تھا‬
‫اپشا پتگ ذہن وہ نهلے کٹھی نہیں تھا مہ جبیں نے اسے ہمیشہ عورپوں کی عزت کریا ستکھاتی‬
‫تھی تھرخاہے وہ حس تھی روپ میں ہو تھر خانے ک یوں سوہا کو دیکھ کر اسے اپتا غصہ ک یوں آیا‬
‫تھا کہ وہ ہر تمیز تھال د پ تا تھا‬

‫______________‬

‫طت نغت خراب ہونے کے یاوجود وہ اگلی صنح کام بر خلی آتی تھی ستدس سے اس کی پول خال‬
‫کل سے پتد تھی‬
‫پوری رات اظظراب کی ک نف یت میں ستگرپٹ تھو یکیے کے نعد تھی اس کے ایدر نے سکوتی ہی‬
‫نے سکوتی تھی ہر چھوتی سے بر بری طرح خالتی وہ سا میے والے کو ہڑ بڑ ا نے بر محیور کر رہی‬
‫تھی نفرپتا سٹھی ستدس سے اس کی برپشاتی کی وجہ پوچھ خکے تھے مگر وہ ہر یار یات کو گول مول‬
‫کر کے یال د پنی وہ جود کتنی یار اس سے یات کرنے کی کوشش کر خکی تھی اور ہر یار سوہا کی‬
‫ت‬
‫ایک پ کھی نگاہ اس کے اوسظان چظا کر د پنی‬
‫نهلی یار تھا خب سوہا کے خالف خا کر اس نے اپتا بڑا قدم اتھایا تھا اس دھوکے کے لیےاسے‬
‫اپنی آساتی سے معاقی ہر گز نہیں ملیے والی تھی‬

‫‪61‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫______________‬

‫ا پیے کمرے میں قدم رکھیے اس کے پیے اغصاب کچھ ڈھتلے بڑے تھے یاتی کی پوٹ ڈھتلی‬
‫کرنے آسبین کے پین کھول کر وہ یایگیں پنچے ل نکانے پ تڈ بر گر گتا تھا پچھلے کچھ دپوں سے‬
‫رات دن ایک ہی ک نف یت اس بر طاری تھی یا خا ہیے ہوۓ تھی اس کے دل و دماغ بر ایک ہی‬
‫چہرہ قانض ہو چکا تھا سازم کو ستدھی راہ بر النے کے لیے اسے اس لڑکی سے دور کریا نے خد‬
‫صروری تھا اسے نقین تھا سازم یہ سہی بر اس لڑکی سے یات کر کے خاالت کچھ نہیر کیے خا‬
‫سکیے ہیں اسی دوران سوہا کی نصوبر سازم کے ساتھ دیکھ کر اس کا اچھا خاصا دماغ خراب ہو گتا‬
‫ن‬
‫تھا پتا کسی خیز بر عور کیے اس نے سوہا یک ہنحیے کے لیے ستدس کا اسنعمال کتا تھا اب خب‬
‫چف نقت سے بردہ اتھا تھا پو کچھ کہیے کے لیے پجا ہی نہیں تھا برم گداز یکیے بر سر رکھیے کچھ سوچ‬
‫کر اس نے ایک تمیر ڈایل کتا‬

‫ایک دو ریگ کے نعد دوسری خاپب سے محصوص آواز ستیے طالل گہرا ساپس لے کر اتھ پتٹھا تھا‬

‫سوہا ؟‬

‫مچھے کال کی ہے پو میں ہی پولوں گی پا آپ کون ہیں ؟ "ضرورت سے زپادہ ئنکھے لہچے پر لہچے پر"‬
‫طالل کے چہرے پر ہلکی سی مشکان چ ھب دکھال کر قورا غائب ہوتی‬

‫طالل زیاد " مح نصر نعارف دیا گتا‬

‫‪62‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫پو ؟"‬

‫ڈاکیر طالل " اس نے دویارہ سے اپنی نہجان پتاتی‬

‫پلیز کال کٹ مت کیجیے گا اگر ہم مل سکیے پو ؟ "سوہا کو چاموش پا کر طالل نے عچلت میں ائنی"‬
‫م‬
‫پات کمل کی‬

‫سوری میں مصروف ہوں "کسی قسم کی لچک دکھانے ئنا کال ڈسکنٹ ہو چکی تھی طالل نے"‬
‫گھور کر سکرئن کو دپکھا چہاں اب اپدھیرا چھا خکا تھا‬
‫_______‬

‫ڈاکیر طالل "اس نے دوپارہ سے ائنی بہچان ئناتی"‬

‫پلیز کال کٹ مت کیجیے گا اگر ہم مل سکیے پو ؟ "سوہا کو چاموش پا کر طالل نے عچلت میں ائنی"‬
‫م‬
‫پات کمل کی‬

‫معاف کیجیے گا مگر میں بہت مصروف ہوں "کسی قسم کی لچک دکھانے ئ نا کال ڈسکنٹ ہو چکی"‬
‫تھی طالل نے گھور کر سکرئن کو دپکھا‬

‫‪63‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫ضدی "مشکرانے ہوۓ اس نے اپک پار تھر سے تمیر ڈاپل کنا چالف پوفع بہلی رپگ پر اتھا"‬
‫ل نا گ نا‬

‫کنا ہے اب ؟ "اپداز تھاڑ کھانے واال تھا طالل نے پا مشکل ائنی ہیسی پر فاپو پاپا"‬

‫تھر کب مل رہے ہیں ہم ؟ "وہ پڑی نے نکلفی سے گوپا ہوا"‬

‫س‬
‫کیھی بہیں مچ ھے آپ ۔۔۔ "سوہا کا دل چاہا موپاپل میں اس کا گال دپا دے عج نب پاگل انشان"‬
‫تھا ئیچھے پڑ گنا تھا‬

‫وجہ ؟‬

‫" مچھے آپ کی سڑی ہوتی سکل دپکھیے کی کوتی تم نا بہیں ہے"‬

‫لنکن مچھے پو ہے "طالل کا دل کنا اس وقت سوہا کے سا میے ٹییھ کر اس کا غصے سے الل ہوپا"‬
‫چہرہ د پکھے‬

‫چی ؟ "اسے لگا ساپد اسے وہم ہوا ہے"‬

‫میں نس آپ سے مل کر ائنی غلطی کی معاقی ماپگنا چاہنا ہوں "اسے مزپد خڑانے کا ارادہ پرک "‬
‫کرنے وہ سیجندگی سے پوال‬

‫‪64‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫معاقی اور آپ ؟ "سینکر پر اپک چان دار فہقہ ابہرا"‬

‫مچھ جیسی سے معاقی ما پگیے سے آپ کی عزت میں کمی بہیں آ چانے گی ؟ "وہ اپک پار تھر "‬
‫سے اس پر طیز کرنے سے پاز بہیں آتی تھی طالل نے اسے ائنا غصے نکا لیے کا پورا پورا موفع فراہم‬
‫ک نا ت ھا‬

‫غلطی جود کی ہو پو معاقی ما پگیے سے عزت گھینی بہیں پلکہ پڑھنی ہے میں وافعی بہت سرمندہ"‬
‫ہوں "گھمنیر مردایہ آواز سوہا کو جو پکیے پر مجیور کر گنی تھی کچھ کہے ئنا کال کاٹ کر اس نے چگہ‬
‫اور وقت میسج کنا تھوڑی دپر نعد دوسری چائب سے اوکے کا سائن ملیے وہ موپاپل سائنڈ پر رکھ‬
‫چکی تھی‬

‫______________‬

‫خیرئت آج تم چلدی گھر کیسے آ گیے ؟ "اسے سہ بہر کے وقت گھر پر دپکھ مہ جبین کے چہرے"‬
‫پر جوسگوارئت نے اچاطہ کنا کم و ٹیش ہی کوتی دن انشا ہوپا تھا خب وہ گھر پر ہوپا تھا‬

‫کچھ ضروری کام تھا نس اس لیے آپ ئناٹیں تھاتی اور وردا کہاں ہیں ؟ "گھر میں تھنلی سکوئت"‬
‫کو محسوس کرنے وہ ماں سے سوال کرپا سندھا ا ئیے کمرے میں آپا تھا‬

‫‪65‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫وہ ما ئ نکے گنی ہے کہہ رہی تھی کچھ دن رہوں گی "اسے نقصنل ئناتی وہ ئنڈ کی پاٹیبینی پر چا"‬
‫ٹ‬
‫ییھی تھی ج نکہ طالل ا ئیے لیے معقول سی سرٹ اور ٹی نٹ نکال کر فرنش ہونے چال گنا‬
‫کچھ و ققے نعد جیسے وہ یکھرا یکھرا واش روم سے یاہر نکال اس کے چہرے بر سچی مشکان دیکھ وہ‬
‫اس کی یالپیں لتنی مشکرا دی تھی‬

‫انشا کون سا ضروری کام ہے جس کے لیے تمہیں ائنا سجنا سیورپا پڑ رہا ہے ؟ "آ ٹییے میں پال"‬
‫سیوارنے طالل نے مڑ کر مہ جبین کو دپکھا ان کی زو معنی نطرئں جود پر چمی دپکھ وہ کھل کر ہیس‬
‫دپا‬

‫انسی کوتی پات بہیں جیشا آپ سوچ رہی ہیں "جود پر پر ق یوم کی پوپل اپڈپلیے خب نشلی ہوتی پو"‬
‫مہ جبیں کو پازؤں کے گ ھیرے میں لینا وہ کمرے سے پاہر نکل آپا تھا‬

‫تمہیں کیسے ئنا میں کنا سوچ رہی ہوں ؟ "مہ جبیں نے گردن اتھا کر اس سے سوال کنا دوپوں"‬
‫ساتھ کھڑے ہونے پو طالل کا فد ان سے ذرا زپادہ نکل گنا تھا پوں تھی ان کے دوپوں ٹییے فد‬
‫کاتھ کے معا ملے میں ا ئیے پاپ پر گیے تھے طالل نے چھک کر پورے اخیرام اور مجنت سے مہ‬
‫جبیں کی ٹیشاتی پر پوسہ لنا‬

‫اگر ماں ئنا کچھ کہے ا ئیے پخوں کا چال چان چاتی ہے پو پچے تھی ماں کے دل کا چال چان"‬
‫سکیے ہیں اور میں چائنا ہوں آپ کے اپدر کنا کھخڑی ئن رہی ہے اس لیے ئنا رہا ہوں ا ئیے دماغ‬
‫پر زپادہ زور پا دئں اتھی کسی ئندھن میں ئ ندھیے کا میرا کوتی ارادہ بہیں ہے پلکہ اب پو تھاتی اور‬

‫‪66‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫وردا تھی آپ کے پاس ہوتی ہیں " پڑی ہوسناری سے مہ جبیں کے خطرپاک ارادوں کو پال کر‬
‫ان کا دھنان تھ یکانے کی اس کی کوسش کاقی چد پک کامناب تھی تھہری تھی‬
‫اس کے صاف انکار بر مہ جبین ماپوسی سے سر ہال کر رہ گنی مجال تھی کہ وہ اس معا ملے میں‬
‫ان کی ذرا سی یات ہی سن لتتا زیاد کتنی یار اس سے پوچھ خکے تھے مگر طالل سادی کے یام بر‬
‫ہمیشہ سے دور تھاگتا آیا تھا اب پو دوپوں نے طالل سے کہتا تھی چھوڑ دیا تھا پس مہ جبیں کٹھی‬
‫کٹھار اس سے ہیسی مذاق کر لتنی تھی تھوڑی ہی دبر میں وہ ان سے ادھر ادھر کی یاپیں کرکے‬
‫ان کا دل نهال چکا تھا مہ جبیں کو ا پیے کسی کام میں الچھا کر وہ گھر سے یاہر نکل آیا تھا‬

‫____________‬

‫جونصورت طرز کا خدید آراپسوں سے اسیوار گھر دیکھیے میں آیکھوں کو خیرہ کر رہا تھا ت ھیڑ سے تھرا‬
‫گھر صرورت سے زیادہ مچی ہل خل اور افرانفری نے جیسے اس جونصورتی کو ماپ تد کر دیا تھا سوہا نے‬
‫اسے ا پیے سوٹ کی لوکیشن ستتڈ کی تھی اور اسے انکار کا مظلب تھا مزید یاراض کریا ۔۔۔۔‬
‫ن‬
‫اس کی پتاتی گنی میزل بر ہنچ کر وہ نهلے ہی اسے میسج کر چکا تھا‬
‫کچھ لمخوں نعد دوسری خاپب سے ایدر آنے کا پ نعام ملیے وہ جود کو کم یوز کریا آگے بڑھا خب دو سے‬
‫خار قدموں کے سفر بر ہی ایک لڑکے نے اس کا یام پوچھ کر مظلویہ کمرے کے یاہر یک‬
‫رہٹماتی کی۔‬
‫دروازہ پوک کرنے وہ جیسے ایدر داخل ہوا صوفے بر پتٹھا ایک وجود ہاتھ میں سکرپٹ لیے اسے‬
‫دیکھیے میں مشغول تھا طالل نے گال کھتکھارنے اسے ا پیے آنے کا احشاس دالیا پو مقایل نے‬
‫سر اتھا کر کچھ خیرایگی سے نهلے اسے دیکھا تھر ا پیے سا میے رکھی کرسی بر پتٹھیے کا اسارہ کر کے‬
‫گویا احشان غطٹم کتا تھا‬

‫‪67‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫کہیے ؟" وہ جو کچھ کہیے کے لیے القاظ ڈھویڈ ہی رہا تھا کہ اس کی سوالٹہ نظروں بر دیکھ کر رہ گتا‬

‫آپ کے پاس پاپچ منٹ ہیں میرا اگال سین ہے تھر آپ کو آدھا گھنتہ ائ یطار کرپا ہو گا "اسے"‬
‫م‬
‫ساکت دپکھ وہ نے زاری سے ائنی پات کمل کرتی اپک پار تھر سے سکرئٹ پکڑ چکی تھی‬

‫کنا آپ سکون سے دو منٹ میری پات سن سکنی ہیں؟ "وہ زچ ہوا تھا بہاں کمرے میں تھنلے"‬
‫دھوٹیں نے سانس لینا دسوار کر دپا تھا اوپر سے وہ ائنی اکڑ دکھا رہی تھی پات ضمیر کی پا ہوتی پو وہ‬
‫مر کر تھی اس لڑکی کے سا میے ٹییھا پا ہوپا‬
‫سوہا نے اچھییے سے اسے دپکھا طالل اس کی پوچہ ائنی چائب منذول کرانے میں کام ناب تھہرا‬
‫ت ھا‬

‫اپکخولی سازم میرے تھاتی ہیں ان کی اپک ئناری سی ٹینی اور ئ یوی تھی ہے ہمیں نس ائنا ئنا"‬
‫پ‬
‫تھا کہ وہ کسی لڑکی میں اپولو ہیں خب اس دن آپ کے ساتھ ان کی نصوپر د کھی پو میں ئنا‬
‫م‬ ‫س‬
‫سوچے مچ ھے ری اپکٹ کر گنا "اتھی اس نے پات کمل تھی بہیں کی تھی کہ سوہا کے چہرے‬
‫پر استہزائتہ مشکراہٹ نے ائنا ڈپرہ چما لنا وہ صوفے کی نست سے ئنک لگا کر پاپگ پر پاپگ خڑھا‬
‫چکی تھی‬

‫‪68‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫ک یوپکہ آپ کو لگا ہو گا ہے انشا گھینا کام ضرف میں ہی کر سکنی ہوں اس لیے آپ نے لمچے"‬
‫میں میرے کردار کی دھجناں پک ھیر دئں "اس کی آپکھوں میں پا فاپل دپد سکوے تھے طالل نے‬
‫نے ساختہ نطرئں خراٹیں‬

‫" اس کے لیے میں سرمندہ ہوں"‬

‫" ‪"You should be‬‬


‫جواب دگنی تیزی سے لویایا گتا‬

‫اسے سرمتدہ کرنے کا کوتی تھی موقع سوہا ہاتھ سے خانے نہیں دے رہی تھی طالل کو پوں‬
‫محسوس ہوا جیسے وہ اپتا گلٹ کم کرنے نہیں یلکہ اس کے ہاتھوں ذلتل ہونے آیا تھا‬

‫میرے جنال سے آپ کو انس اوکے پولنا چا ہیے تھا "اس کی چائب سے کوتی جواب یہ پا کر "‬
‫طالل نے اسے پاد دالپا ضروری سمچھا‬

‫" کوتی زپردسنی ہے ؟"‬

‫یالکل " اس کے سوجی سے پو لیے بر لمچے تھرکو اس کی مشکان چ ھب دکھال کر عاپب ہوتی وہ‬
‫معاقی مایگ کم اور وصول زیادہ رہا تھا اسے نظر ایداز کرنے سوہا نے جیسے ایک سگرپٹ جٹم کر‬
‫کے پنی کی طرف ہاتھ بڑھایا طالل کا ضنط سے سرخ چہرہ دیکھیے اس کی ہیسی فوارے کی طرح‬
‫چھوتی یار یار نهلو یدل کر وہ ہاتھ چہرے بر ر ک ھے اسے کچھ تھی کہیے سے ہجکجا رہا تھا‬

‫‪69‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫وہ ایک یل تھا خب اس کی جونصورت خلیریگ یک ھیرتی ہیسی طالل کو مسمرابز کر گنی اس نے‬
‫وہی پتٹ ھے پتٹھے دل میں اغیراف کتا دپتا پوں ہی اس آقت کے پنچ ھے یاگل نہیں تھی وہ واقعی‬
‫خاہے خانے کے قایل تھی‬

‫و نسے مچھے لگا بہیں تھا آپ بہاں آ ٹیں گے ؟ "اس کی نطروں کی مخو ئت پوٹ کرنے سوہا نے"‬
‫س سے بہلے وہ اس کے کسی سوال کا جواب دے پاپا کال کی‪ I‬دھنان تھ یکانے کو پات چ ھیڑی‬
‫رپگ پون نے کمرے میں سور پرپا کر دپا تھا طالل اسے ضروری کام کا کہہ کر کمرے سے پاہر نکال‬
‫ہی تھا کہ سین رپڈی ہونے کا ئ یعام ملیے سوہا نے دور سے اس کی نست کو دپکھا کچھ سوچ کر اس‬
‫نے فلم اور ٹنیر منگوا کر چلدی سے اس پر کچھ لکھا پوٹ کو وہ اسی کمرے میں چھوڑ کر اس کا‬
‫ائ یطار کیے ئنا وہاں سے چا چکی تھی‬

‫___________‬

‫میں پوچھنا ہوں کس جق سے تم نے میرال سے پات کی ؟"کاظم وال میں کھڑے دوپوں تھاتی"‬
‫آ میے سا میے تھے سازم کے سر پر جون سوار تھا خب سے میرال نے اسے چھوڑنے کی پات کی‬
‫تھی وہ اس شب میں طالل کا پام سن کر پاگل ہو گنا تھا جس نے میرال کوصنا اور وردا کی زپدگی‬
‫پرپاد کرنے کا فصور وار تھہراپا تھا اس کے مطاپق سازم کی بہلی ئ یوی اسے چھوڑ کر چلی گنی تھی‬
‫مگر طالل نے جند لمخوں میں ساری خف یقت اس کے سا میے کھول کر ہر راز سے پردہ فاش کر دپا‬
‫تھا ا ئیے جییے چی وہ وردا کے ساتھ یہ پا انصاقی کیھی بہیں ہونے دے سکنا تھا اسے چلد از چلد‬
‫سازم کی غقل تھکانے لگانے تھی اور اس میزل کی بہلی شیڑھی میرال تھی جسے سازم نے‬
‫اپدھیرے میں رکھ کر دھوکہ د ئیے کا م یصویہ ئنا لنا تھا‬

‫‪70‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫میں نے اس سے انشا غلط تھی کنا کہہ دپا شب سچ ہی پو ئناپا ہے "سازم کے ہاتھ سے ائنا"‬
‫گرئ نان چھڑوانے طالل نے غصے سے اسے پرے دھکنال سور کی آواز سے مہ جبیں اور زپاد تھی‬
‫وہاں چلے آنے تھے‬

‫میں تمہارا متہ پوڑ دوں گا اگر تم نے میری ذاتی زپدگی میں دچل دپا "سازم کا اتھنا ہاتھ زپاد ہوا"‬
‫میں ہی روک چکے تھے‬

‫اوہ پو کنا تھاتی اور پچے تمہارے ذاٹینات میں بہیں آنے جیھیں چھوڑ کر تمہیں پڑھانے میں ئنا"‬
‫سہرا سچانے کا سوق خڑھا ہے ؟ "سازم کے سفند پالوں پر جوٹ کرنے طالل نے طیزیہ پات کہی‬

‫میں تمہارا متہ پوڑ دوں گا طالل "سازم نے آگے پڑھ کر طالل پر چہبینا چاہا مگر اس سے بہلے"‬
‫زپاد اسے ئیچھے دھکنک چکے تھے مہ جبیں نے آگے آ کر پروقت اسے گرنے سےپچالنا‬

‫انشا کر کے تم ضرف ائنا ہی نقصان کرو گے "جواب طالل کی پچانے زپاد نے دپا تھا"‬

‫یہ سب ہونے سے میں صتاء کو وہ درجہ کٹھی نہیں دوں گا جو آپ لوگ خا ہیے ہیں اگر دویارہ تم‬
‫نے کچھ کتا پو یاد رکھتا میں وردا کو تم لوگوں سے دور اپسی خگہ لے خاؤں گا چهاں تم میں سے‬
‫کوتی اس کی سکل یک نہیں دیکھ یانے گا " سازم کی آیکھوں میں ابرا جون دیکھ زیاد نے طالل کو‬
‫کچھ تھی کہیے سے م نع کر دیا تھا‬

‫‪71‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫تم ہمیں دھمکی دے رہے ہو سازم ؟"‬

‫آپ جو سمچھ تا خاہیں سمچھ لیں "‬

‫بہت جوب تم سے ہمیں بہی امند تھی"‬


‫ہم میں سے کوتی تھی تمہارے معا ملے میں کچھ بہیں پولے گا مگر یہ پات پاد رکھنا اس گھر سے‬
‫اور بہاں کے مکی یوں سے تمہارا کوتی واسطہ بہیں ہے اب پا ہی ہم پر تمہارا کسی قسم کا جق پاقی‬
‫ہے "مہ جبیں کی آپکھوں سے کنی اسک پوٹ کر اپک ساتھ نے مول ہوۓ جس گھر کو ابہوں‬
‫نے جوڑ کر رکھیے کا عہد کنا تھا آج وہ پکھر گنا تھا زپاد کی سازم کی چائب ٹییھ تھی خب وہ فہر پرساتی‬
‫نطروں سے طالل کو گھور کر لمیے لمیے ڈگ تھرپا وہاں سے واک اوٹ کر گنا‬
‫زیاد طالل کو دویارہ اپشا کچھ یہ کرنے کی پبتنہہ د پیے ا پیے کمرے میں پتد ہو گیے مہ جبیں نے‬
‫ساپس لتیے کو وہاں بڑی کرسی کا سهارا ل تا کچھ ستکتڈز میں ان کے گھر کا سیرازہ پوری طرح یدل‬
‫چکا تھا وہ خاہ کر تھی کچھ کر یانے کی سکت نہیں رکھنی تھی‬

‫________________‬

‫ایک عرصے نعد اس گھر کی دہلیز بر کھڑے وہ بری طرح شش و پنج میں متتال ہوۓ تھے سوہا کی‬
‫زیدگی سیوارنے کا یہ آخری خل تھا جو انہیں نظر آ رہا تھا اس کی طاہری ہیسی کے پنچھے چھنی‬
‫اداسی اور درد سے وہ نہت نهلے سے واقف ہو خکے تھے اس کی زیدگی کی اس گھین کی وجہ‬
‫خا پیے کے یاوجود وہ سوہا کو اس سب سے یاہر نہیں نکال یا رہے تھے یاپ ہونے کے یاطے‬

‫‪72‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫سوہا کا تھال سوجتا ان کا فرض تھا تھر خاہے وہ کچھ تھی کہے انہیں فرق نہیں بڑیا تھا ہر کام‬
‫اس کی مرضی بر چھوڑ کر وہ مزید اس کی زیدگی اخیرن نہیں پتایا خا ہیے تھے جو تھی کریا تھا انہیں‬
‫جود ہی کریا تھا‬
‫دوسری دستک کے نعد سر بر دو پٹہ لیے جیسے ایک عورت نے دروازہ کھوال ابرار کے ساتھ ساتھ‬
‫ان کے لیے تھی کسی امنجان سے کم یہ تھا‬

‫اپدر بہیں پالؤ گی ؟ "اسے ساکت دپکھ اپرار نے بہل کی تھی کینا وقت ہوا تھا اس سکل و"‬
‫صورت کو د پکھے ہوۓ فرخت سے ان کی سادی کے نعد آج وہ ائنی بہن کو دپکھ رہے تھے جو‬
‫ماضی سے بہت مجنلف نطر آ رہی تھی سرخ و سفند رپگت کی چامل کمزور سی لڑکی وقت کے ساتھ‬
‫ساتھ ئندپل ہو کر اپک پڑی عمر کی رسندہ چاپون کا چلتہ چھلکا رہی تھی صحت مند جسم چہرے پر‬
‫پڑی ہلکی ہلکی سی چھرپاں پالوں میں اپری چاپدی شب اپک جوسگوار اجشاس تھا‬

‫کیسے ہیں آپ ؟اور تھاتی وہ کیسی ہیں ؟ "وہ دوپوں ڈرائنگ روم میں ٹیی ھے تھے اپرار نے نطرئں"‬
‫اتھا کر اسے دپکھا‬

‫میں تمہارے سا میے ہوں رہی پات فرخت کی پو وہ پالکل خیرئت سے ہے تم ئ ناؤ پچے کہاں ہیں"‬
‫" تمہارے اور ۔۔۔۔‪،‬۔؟‬

‫وہ پو کام کے سلشلے میں پاہر گیے ہیں پچے تھی خیر سے کام کاج والے ہو گیے ہیں "اپرار کی"‬
‫ادھوری پات کا جواب د ئیے وہ دھیمے سے ہیسی جس پر وہ تھی مشکرا ا تھے تھے کل پک دوپوں‬
‫اپک دوسری کی دئنا تھے اور آج چدا کے کرم سے دوپوں کا ائنا چہاں آپاد تھا‬

‫‪73‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫کھانے کا سلشلہ سروع ہوا پو انہوں نے ہر خیز بڑی محیّت سے ابرار کو پیش کی خاالت خاہے‬
‫جیسے تھی رہے ہوں انہیں ہمیشہ سے ابرار سے لگاؤ تھا والدین کے خانے کے نعد پس وہ دو ہی‬
‫ایک دوسرے کا سهارا تھے برسوں نعد خدا نے خب موقع دیا تھا پو ماضی کی ہر یاد تھال کر ابرار‬
‫نے اسے نهلے سا ہی یایا تھا‬

‫ماہی میرے بہاں آنے کی بہت پڑی وچہ ہے "تھر ئ نٹ کھاپا کھانے کے نعد اپرار کو پات"‬
‫کرنے کا یہ صجیح موفع مال تھا‬

‫" سوہا میری اکلوتی ٹینی ہے اور اس کے مسیف نل کا سوچ کر میں تمہارے دروازے پر آپا ہوں"‬
‫اپرار کی پات پر ابہیں جیسے ضدمہ لگا تھا‬

‫اس پارے میں میں آپ کی کوتی مدد بہیں کر سکنی تھاتی آپ چا ئیے ہیں سوہا کو لے کر وہ"‬
‫بہت بہلے سے آپ سے خقا ہیں ان چاالت میں ان سے کسی سے کی امند کرپا نے کار ہوگا "وہ‬
‫کسی لگی لینی کے نغیر اپرار سے گوپا ہوٹیں پو کچھ پل اپرار کو تھی ساکت کر گنی تھی‬

‫میں چاہنا ہوں تم اس سے پات کرو سوہا میری ٹینی ہے تھر کسی اور کے کیے کی سزا زپاد مچھے"‬
‫" پا میری ٹینی کو ک یوں دے رہا ہے؟‬

‫"لنکن تھاتی ۔۔۔۔۔۔"‬

‫‪74‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫میں چائنا ہوں یہ تھوڑا مشکل ہے لنکن اب ساری زپدگی اپک پات کو پکڑ کر ٹییھے رہنا تھی صجیح"‬
‫بہیں اسے کہو سوہا کا پام مچھ سے خڑا ہے وہ میری ٹینی ہے میں نے اور فرخت نے اسے پاال‬
‫ہے سوہا کو لے کر میرے دل میں اپک عج نب سا ڈر ٹییھ گنا ہے میں بہیں چاہنا کسی اپرے‬
‫غیرے کو اس کا ہاتھ بہما کر اسے مزپد اپدھیرے میں دھکنل دوں تم سمچھ رہی ہو پا ؟‬

‫میں کوسش کروں گی لنکن اگر وہ یہ مانے پو ؟ "وہ پولیں پو ان کی آواز میں اپک جوف تھا اپرار"‬
‫نے ہیسیے ہوۓ ان کے سر پر ہاتھ رکھا‬

‫مچھے تھروسہ ہے چدا اس کے جق میں بہیر کرے گا "اپرار کی پاپوں نے ابہیں اچھی چاضی"‬
‫الچھن میں ڈال دپا تھا اپک طرف تھاتی تھا پو دوسری چائب سوہر اس سے بہلے تھی دوپوں میں‬
‫سوہا کو لے کر پکرار ہو چکی تھی جو اس فدر سنگینی اجینار کرتی چلی گنی کہ وہ اپرار کی سکل پک دپکھیے‬
‫کے میمنی بہیں تھے لنکن اب اپرار کے لیے ابہیں ہر صورت زپاد سے پات کرتی تھی‬
‫__________‬

‫تم سے اپک کام کہا تھا مراد تم وہ تھی بہیں کر سکے اپک ذرا پراپر لڑکی پک کو تم فاپو بہیں کر"‬
‫سکے "ائنی سکست کا ماتم منانے سلمان کو کسی صورت جین بہیں تھا جنل سے رہاتی کے نعد‬
‫ہی مراد نے اسے کچھ تھی کرنے سے م یع کر دپا تھا اور جود وہ ہاتھ پر ہاتھ دھرے ٹییھا تھا جو‬
‫سلمان کی سمچھ سے پرے تھی‬

‫‪75‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫کوتی غام لڑکی بہیں ہےوہ پرپلر تم بہلے دپکھ چکے ہو مچھے تھوڑا وقت دو "سوہا کے ذکر پر مراد کو"‬
‫پ‬
‫وہ ہرتی سی نے جوف آ کھیں پاد آتی آج پک اس کے سا میے پو لیے والے انشان نے صیح کا‬
‫سورج کم ہی دپکھا تھا یہ وہ بہلی لڑکی تھی جس سے مالفات کے نعد اس کے جود کا سکون جین‬
‫شب پرپاد ہو کر رہ گنا تھا‬

‫اور کینا وقت چا ہیے ہو تم ؟ "اس کے صیر کا ئیمایہ لیرپز ہوا پو جیخ پڑا"‬

‫میں نے کہا یہ میں جود دپکھ لوں گا تم ا ئیے آپ پر دھنان دو چالت دپکھو ائنی "اس کی کہی گنی"‬
‫پات آتی گنی کرپا مراد نے زاری سے اسے پوک گنا اب وہ اسے کنا ئناپا سوہا پامی خڑپا نے اس کا‬
‫جود کا جینا خرام کر چھوڑا تھا پالش تھی پو اپک موفع کی جو وہ بہت چلد ئ نانے واال تھا‬
‫_____________‬

‫فرخت اور ابرار کی سادی کو پچیس سال ہو خکے تھے سوہا اس موقع کو ا پسے راپ نگا خانے نہیں‬
‫د پ تا خاہنی تھی اسے ان دوپوں کے لیے کچھ خاص کریا تھا ابرار پو گھر بر تھے نہیں فرخت کو‬
‫اس نے ستدس کے ساتھ مارکیٹ تھنج دیا تھا دو گھتیے لگا کر پورے گھر کی سجاوٹ کرنے کے‬
‫نعد کھایا وہ یاہر سے آرڈر کر خکی تھی ایک کتک تھا جو اسے جود پتایا تھا سامان گھر بر ہی موجود تھا‬
‫چھویا سا یاین اپتل کتک پتار کرنے کے نعد وہ ہاتھ چھاڑ کر کچن سے یاہر نکلی خب ستدس کی‬
‫کال نے اسے درمتان میں ہی ڈسیرب کر دیا تھا یات فرخت کی یا ہوتی پو ستدس کو وہ اچھا مزا‬
‫خکھانے کا ارادہ رکھنی تھی ایک پو اس سے اخازت لیے نغیر وہ طالل کے ساتھ اس کی مبتتگ‬
‫قکس کر خکی تھی اور اب اس کی وجہ سے وہ اس کے برستل تمیر یک تھی رساتی خاصل کر چکا‬

‫‪76‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫تھا یہ الگ یات تھی کہ اس دن کے نعد سے طالل نے اسے مزید پتگ نہیں کتا تھا یا رانطہ‬
‫کرنے کی کوشش کی تھی‬
‫فرخت کاسوچ کر اس نے مویایل کا ستتکر ان کر دیا ارادہ خلدی سے تھتلے ہوۓ کام کو‬
‫تمتتانے کا تھا مگر جو خیر اسے ستاتی گنی اس نے اسے سر سے تیر یک ہال کر رکھ دیا تھا‬
‫وہ دوپوں خانے وقت سوہا کی کار لے کر نکلی تھی را سیے میں دوپوں کا ایکستڈپٹ ہو چکا ت ھا ابرار‬
‫کو ستدس نهلے ہی انقارم کر خکی تھی جود کو بڑی سی ستاہ خادر میں ڈ ھکے وہ عجلت میں گھر سے‬
‫ن‬
‫نکلی تھی ہستتال ہنحیے یک اس کا پورا وجود تھر تھر کاپپ رہا تھا پستیے سے سراپور پیشاتی کو خادر‬
‫کے یلو سے صاف کرتی وہ اس وقت کوتی عام سی لڑکی ہی تھی جو ا پیے عزبزکو نکل نف میں دیکھ‬
‫کر یاگلوں کو طرح دوڑی خلی آتی تھی‬
‫ستدس کو جتد ایک جوپیں ہی آتی تھی یا ہم فرخت کے سر بر پتدھی پنی دیکھ اس کی تم آیکھوں‬
‫سے ایک ساتھ کنی اسک یلکوں کی یاڑ پوڑنے ہوۓ رحشاروں بر نہہ نکلے تھے کچھ یل یک جو دل‬
‫جوسی سے چھوم رہا تھا ان دوپوں کی نقاہت زدہ خالت بر مرچها سا گتا تھا وہ دوپوں ہی اسے عزبز‬
‫تھیں‬
‫ابرار اور فرخت کے عالوہ ستدس وہ واخد لڑکی تھی حس نے اس کی زیدگی میں نہن ہونے کی کمی‬
‫پوری کی تھی گزرنے وقت کے ساتھ ساتھ ستدس کے ساتھ اس کا نہت گہرا نعلق ین گتا تھا‬
‫اگر ابرار اور فرخت اس کے لیے نے لوث محیّت کی جتنی خاگنی پشاتی تھے پو ستدس تھی اسے‬
‫خان سے عزبز ہو گنی تھی‬

‫__________________‬

‫‪77‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫ہلکی نهلکی جوپوں کے یاغث جتد گھت یوں نعد ہی فرخت کو ڈسجارج کر دیا گتا تھا ستدس پو صد کر‬
‫کے ا پیے گھر واپس لوٹ گنی تھی ابرار کی آمد نے چهاں اسے جوصلہ پحشا تھا وہی دو وجود ا پسے‬
‫تھی تھے جن کی گھر برموجودگی سوہا کے لیے اب یک سوال پنی ہوتی تھی بزرگ خاپون کے ساتھ‬
‫اس یک خڑے ہتتڈ سم لڑکے نے اس کا سہی میں دماغ کتا تھا ابرار نے دوپوں کا مح نصر‬
‫نعارف دے کر قلجال یات یال دی تھی حس بر وہ محض سر ہال کر رہ گنی اپتا پو وہ خاپنی تھی‬
‫اس کے ماں یاپ اس کی وجہ سے ا پیے عزبز و اقارب سے دور ہوۓ تھے بر آج ا پیے سالوں‬
‫نعد اپنی تھٹھو کی سکل دیکھیے کے نعد تھی اس رسیے میں ایک یا محسوس دپوار خایل تھی‬

‫فرخت کے کھانے کے ساتھ ان دوپوں کے سا میے لوازمات پیش کرتی وہ خاموسی سے پتڈ کی‬
‫پ‬
‫یاپبتنی بر خا تٹھی تھی صوفے تی پتٹ ھا وہ سحص یایگ بر یایگ خڑھانے ہر تھوڑی دبر نعد اسے‬
‫ہی گھورنے لگتا تھا سوہا کوقت سے نهلو یدل کر رہ خاتی‬

‫میرے جنال سے آپ کو کچھ چا ہیے ؟ "تھیوئں اخکا کر چہرے پر چھوتی مشکراہٹ سچانے وہ"‬
‫پول پڑی تھی طالل پرا تھیشا تھا سوہا کی اپچانے ئن کی اپکینگ عروج پر تھی اس فدر پلندآواز‬
‫ٹ‬
‫پراپرار کےساتھ ییھی مہ جبیں اور فرخت کی نطروں کا مر کز تھی طالل پر مرکوز ہوا‬

‫م‬
‫چی بہیں سکریہ "دائت کخکا کر اسے نشلی پحش جواب د ئ نا وہ پاقی شب کو طم بین کر خکا تھا"‬
‫اس سے بہلے سوہا کے خرافاتی دماغ کے گھوڑے تھر سے دوڑپا سروع کرنے وہ کال کا بہایہ کرپا‬
‫کمرے سے ہی پاہر نکل گنا‬

‫________‬

‫‪78‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫کھلی ہوا میں ساپس لتیے اس کے دکھیے سر کو کچھ خد یک راخت ملی تھی مہ جبیں کی کال بر‬
‫اسے اخایک گھر لوپتا بڑا تھا ابرار کی موجودگی سے جو ایکشاف اس بر آج ہوا تھا دماغ اتھی یک اس‬
‫س‬
‫گٹھی کو لچھا تھی نہیں یایا تھا کہ وہاں سوہا کی موجودگی ہضم کر یایا مشکل تھا‬
‫ایک سہر میں رہیے ہوۓ وہ آج یک جود سے خڑے رسیوں سے یا واقف رہا تھا یا خال اس سب‬
‫کے پنچھے چھنی بڑی وجہ اس کے لیے اتھی یک ایک راز ہی تھی‬

‫خانے ۔۔۔۔۔ ایک لقظ کی نکار نے اسے سوجوں کے تھ یور سے جتد یلوں کے لیے ہی سہی مگر‬
‫آزاد چھوڑ دیا تھا‬

‫ائیر سینگ "تھاپ اڑاپا گرم چانے کا کپ تھا میے وہ وافعی مناپر ہوا تھا بہی چالت کچھ دپر"‬
‫بہلے اس کی کمرے میں تھی ہوتی تھی خب وہ مہ جبیں کو پڑے سل یقے سے سرو کرتی فرخت کو‬
‫پڑی نقاشت سے کھاپا کھالنے میں کامناب رہی تھی دل میں مچلنی جواہش زپاں پر آنے آنے‬
‫آپکھوں میں اسیناق کے ئیے رپگ تھر گیے تھے‬

‫آپ کو دپکھ کر کوتی کہہ بہیں سکنا آپ یہ کام تھی کرتی ہوں گی ؟ "اس کے سادہ سے چلیے پر"‬
‫جوٹ کرپا وہ پوال جو سوہا کو فطعا نسند بہیں آپا تھا وہاں ماں نسیر پر پڑی تھی بہاں جناب کو چلیے کی‬
‫فکر لگی تھی‬

‫‪79‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫جن لوگوں کی سوچ ہی چھوتی ہو ان سے کنا امند کی چا سکنی ہے تھال ؟ "ئنک ھے لہچے میں کہیے"‬
‫اس نے طالل کو پاگواری سے دپکھا ماضی کی اپک پلخ پاد پر سے دھول ہنی پو وہ جود کو کہیے سے‬
‫روک بہیں پاتی تھی‬

‫سوری ؟ "طالل کو لگا جیسے اسے سییے میں کوتی غلطی ہوتی ہے"‬

‫کچھ بہیں "سوہا کا اپداز ضاف پا لیے واال تھا"‬

‫و نسے بہلے کیھی ماما نے آپ لوگوں کا ذکر بہیں کنا ؟ "طالل نے اسے کرپدا"‬

‫اس سوال کا جواب پو آپ کو وہی دے سکنی ہیں "ضاف گوتی کی ائتہا تھی"‬

‫آپ چائنی تھی اس پارے میں ؟ "طالل نے اسے اسیفہامتہ نگاہوں سے دپکھا بہت سارے"‬
‫سوال تھے جن کے جواب پال سیے تھے تھر سروغات کہیں یہ کہیں سے پو کرتی ہی تھی‬

‫آپ کنا کرئں گے یہ چان کر ؟ "اس کے ما تھے پر سکبیں ابہرئں "‬

‫و نسے کنا عمر ہے آپ کی ؟ "وہ چانے کو پلنی ہی تھی کہ اس غیر م یوفع سوال پر مڑ کر اسے"‬
‫دپکھا‬

‫‪80‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫میرے جنال سے یہ اپک پرسنل سوال ہے "ئیز و ئند لہچے میں کہنی اسے اچھی طرح پاور کرا"‬
‫گنی تھی اس کے لیے وہ اپک اجینی سے پڑھ کر کچھ بہیں تھا‬

‫مچھے کسی کی ذائنات میں گهسیے کا کوتی سوق بہیں یہ پو نس رسیے کا نعین کرنے کے لیے پوچھا"‬
‫گنا اپک سادہ سا سوال تھا "طالل کو اس کا رویہ فطعا نسند بہیں آپا تھا‬

‫آپ کو میرے ساتھ رسیے ئنانے کی پا عمروں کا جشاب لگانے کی کوتی ضرورت بہیں پاد رکھنا"‬
‫ہے پو نس ائ نا چان لینا بہت ہے کہ پاپا آپ کے ماموں ہیں "اگلے پچھلے سارے جشاب نے‬
‫پاک کرنے کا اچھا موفع مال تھا اسے ۔سوہا کے واک اوٹ کرنے طالل نے پڑے خیر سے ا ئیے‬
‫اپدر اتھیے اسیعال کو دپاپا کچھ دپر نعد ہی وہ جود کو کم یوز کرپا اس کمرے میں وانس لوٹ گنا تھا‬
‫چہاں سے اسے اس گہم نڈی اور پد تمیز لڑکی کی ہیسیے کی آوازئں پاہر پک سناتی دے رہی تھی‬

‫________‬

‫ابرار اور فرخت سے ہوتی مالقات چهاں طالل کے لیے ایک سوال تھی وہیں مہ جبیں کو ابرار کی‬
‫گزارش نے سوجوں کے تھ یو ر میں اپشا الچھایا تھا کہ وہ خاہ کر تھی اس سے یاہر نہیں نکل یا‬
‫رہی تھی طالل کو جیسے پیسے آدھا سچ آدھا چھوٹ مال کر ستا خکی تھی مگر زیاد سے یات کریا ایک‬
‫جوتی سر کرنے کے برابر تھا‬
‫برسوں نهلے ہونے اجتالقات آج تھی ان کے درمتان قاتم تھے یہ سچ تھا کہ مہ جبیں کے لیے‬
‫وہ ایک ا چھے سوہر یاپت ہوۓ تھے ابرار اور فرخت کے ساتھ دوپوں کا ایک اچھا یایڈ تھا‬

‫‪81‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫والدین کے گزر خانے کے نعد سے مہ جبیں اور ابرار دوپوں کی ایک دوسرے میں خان پسنی‬
‫تھی تھر ایک وقت اپشا آیا کہ ابرار کی گھر واپسی کیڑے میں لتنی ایک پٹھی سی خان کے ساتھ‬
‫ہوتی یہ یات ان دوپوں کے ساتھ فرخت کے لیے تھی اپنی ہی خیرایگی کا یاغث تھی نهلے پو‬
‫انہیں لگا ساید کوتی گم سدہ پچی ہے زیاد نے ابرار کو پولیس سبیشن میں رپورٹ کرانے کا مسورہ‬
‫دیا مگر قسمت کو ساید کچھ ہی م نظور تھا‬
‫ابرار کے ساتھ آتی ہفیے تھر کی کمزور سی پچی کوتی گمشدہ نہیں یلکہ اس کی گود لی ہوتی تھی یات‬
‫اپنی سی ہوتی پو ساید ہ نگامہ یہ کھڑا ہویا ایک کو تھے سے تھاگی ہوتی عورت کے نطن سے پتدا ہوتی‬
‫وہ لڑکی زیاد کو ہر گز ق یول نہیں تھی حس کی ذمہ داری ابرار نهلے ہی اتھا خکے تھے ابرار کا کہتا تھا‬
‫جو تھی ہوا اس میں اس معصوم پچی کا کتا قصور ؟ کسی اور کے کیے کی سزا تھال وہ اس پچی کو‬
‫ک یوں تھگتیے دے ؟‬
‫و پسے تھی کسی کو اس کے ا چ ھے برے کا سرپ نفتکیٹ د پیے والے ہم کون ہونے ہیں؟ اگر خدا‬
‫نے اس پچی کے لیے انہیں جتا تھا پو وہ تھال ک یویکر پنچھے ہتیے ۔‬
‫مگر زیاد اپنی ہی یات بر نصد تھے ایک اپسی عورت حس کے یاخانے کتیے لوگوں سے نعلقات‬
‫رہے ہوں گے اس کی یا خابز اوالد کو اس خایدان کا چصہ پتانے سے انکاری تھے‬
‫ایک طویل پخث کے نعد زیاد نے ابرار کو مہ جبیں کے ساتھ اپتا رسٹہ یک جٹم کرنے کی دھمکی‬
‫دے ڈالی تھی نہن کے مسنفتل کی قکر میں فرخت کی خاپب سے ملنی رصا متدی بر ابرار ان‬
‫سے ہمیشہ کے لیے دور خلے آنے تھے ایک سہر میں رہیے کے نعد تھی دوپوں گھراپوں میں‬
‫صدپوں کی دوری امڈ آتی تھی اس دوران مہ ج بیں پو جیسے ابرار کی سکل یک دیکھیے کو برس خکی‬
‫تھی زیاد کے سا میے ابرار کا ذکر کریا تھی گویا کسی گتاہ کے میرادف تھا ایک یار تھر سے جود کو‬
‫اسی دوراہے بر یا کر وہ نے سکون ہو خکی تھیں‬
‫_____________‬

‫‪82‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫ی‬
‫آ گیے آپ ؟ " زیاد کے ہاتھ سے کوٹ یکڑ کر ایک خاپب رکھنی مہ جبیں نے کن آ کھ یوں سے‬
‫ان کے مزاج خا پچے جتنی بڑی یات وہ کرنے والی تھیں پتا نہیں کون سا طوقان ان کی‬
‫زیدگ یوں میں آنے واال تھا‬

‫ہاں آج بہت تھک گنا ہوں تم کھاپا مت لگاپا نس چانے پال دو ئب پک میں فرنش ہو چاپا ہوں"‬
‫زپاد کو واش روم کی چائب چاپا دپکھ مہ جبیں نے کچن کا رخ کنا "‬
‫حس وقت وہ خانے کے ساتھ کچھ ہلکا نهلکا کهانے کو لے کر لوپیں زیاد پتڈ بر پتٹ ھے مویایل‬
‫دیکھیے میں مصروف تھے‬

‫کیشا رہا آج کا دن ؟" وہ نہت محتاط ایداز میں سوال کرتی دوسری خاپب آ کر پتٹھ خکی تھی و پسے‬
‫تھی یہ ان کا روز کا معمول تھا زیاد کے آنے کے نعد ا پسے چھونے مونے سوال کریا مہ جبیں‬
‫کی طت نغت کا خاصا تھا زیاد کو تھی اس سب کی عادت تھی پٹھی وہ نغیر دھتان دنے ہلکے تھلکے‬
‫ایداز میں ساتھ ساتھ جواب تھی دے رہے تھے‬

‫"طی یغت تھنک ہے آپ کی ؟"‬

‫ہاں ک یوں خیرپت ؟ "‬

‫"ک یوں میں پوچھ بہیں سکنی کنا ؟"‬

‫‪83‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫تمہیں میں سکل سے ئیمار لگ رہا ہوں ؟ "زپاد کے سوال پر مہ جبیں نے گڑپڑا کر چلدی سے"‬
‫نفی میں گردن ہالتی‬

‫آپ سے اپک پات کہوں ؟ "بہت سوچ پچار کے نعد وہ دوپارہ ان سے مچاطب ہوٹیں"‬

‫میں کب سے می یطر ہوں "زپاد نے مشکرانے ہوۓ ائنی سرپک جنات کو دپکھا جو ان سے کچھ"‬
‫کہیے کے لیے کب سے پر پول رہی تھی مگر کچھ کہہ بہیں رہی تھی‬

‫آپ وغدہ کرئں پوری پات سیے ئنا کوتی ری اپکٹ بہیں کرئں گے "زپاد نے جوپک کر مہ ج بیں"‬
‫پ‬
‫کے چہرے پر سجی الچھن د کھی معاملہ سیجندہ تھا یہ پات پو طے تھی‬

‫"کہو ؟"‬

‫تھاتی آنے تھے "سش و ئیج میں مینال مہ ج بیں نے ڈرنے ڈرنے زپاد کے ئیے نقوش د پکھے"‬
‫مگر زپاد اب تھی ساکت تھے مہ جبیں کو کچھ جوضلہ مال پو تھوک سے ل یوں کو پر کرنے وہ اپک پار‬
‫تھر سے پولیں‬

‫وہ چا ہیے ہیں طالل اور سوہا ۔۔۔۔۔۔۔ "زپاد کو ئنڈ سے کھڑا ہونے دپکھ وہ آدھی ادھوری پات"‬
‫چھوڑ کر گ ھیرانے ہوۓ کھڑی ہوٹیں پاقی کے القاظ جیسے زپان پر ہی دم پوڑ گیے تھے‬

‫‪84‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫شب چا ئیے کے پاوجود تم مچھ سے یہ شب کہہ رہی ہو ؟ اور وہ نے غیرت کنا کرنے آپا تھا"‬
‫بہاں ؟ اس کی ہمت کیسے ہوتی میری دہلیز پر آ کر یہ ماپگ کرنے کی ؟ "پات کا اپر مہ جبیں کی‬
‫سوچ کے مطاپق ہی تھا زپاد پات سن کر تھڑک ا تھے تھے آگے کا سوچ کر وہ تھوک نگلنی رہ‬
‫گبیں صجیح غلط کی اس جنگ میں کون جق پر ہے اور پا جق وہ بہیں چائنی تھیں پا ہی ابہیں چائنا‬
‫تھا اپک پات جس کا وہ ق یصلہ لے چکی تھی وہ اپرار اور فرخت کو وانس ائنی زپدگی میں الپا تھا و نسے‬
‫تھی‬
‫‪،‬اب خب اوکھلی میں سر دے ہی دپا تھا پو مشلوں کا کنا ڈر۔‬

‫زپاد ا ئیے سال آپ نے یہ نفرت ا ئیے اپدر فاتم رکھی ۔۔۔۔ کنا مال آپ کو ؟ سوانے نکل یف اور"‬
‫" دکھ کے کسی کے ہاتھ کچھ بہیں لگا‬

‫پو یہ پات تم ا ئیے تھاتی کو ک یوں بہیں سمچھاتی اس نے کہاں مان رکھا میری زپان کا اسے وہی"‬
‫کرپا تھا جو وہ چاہنا تھا آج ا ئیے سالوں نعد اسے ہم پاد آ گیے کیوں ضرف اس لیے کہ اس طوانف‬
‫کی ٹینی کو کوتی ائنانے کے لیے ئنار بہیں اور تم چاہنی ہو زمانے تھر کی تھکراتی ہوتی لڑکی میں‬
‫ا ئیے گھر کی بہو ئنا کر لے آؤں "اپرار کا ذکر آنے وہ جیسے ئیھر کے ئن گیے تھے ہر لچاظ پالنے‬
‫طاق رکھیے ابہیں پاد تھا پو ضرف اپک پا معلوم پجی کے لیے اپرار کا ابہیں تھکرا کر چاپا‬

‫زپاد چدا کا جوف کرئں آپ۔۔۔ اگر اس کی ماں اپک طوانف تھی پو وہ ک یوں فصور وار ہوتی ؟ آپ"‬
‫ب‬
‫اور میں اس پات سے اپچان ہیں کہ اس کی ماں بہاں پک کیسے ہیجی ؟۔۔۔یہ اس کا اور اس‬

‫‪85‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫کے رب کا معاملہ ہے میں نس ائنا چائنی ہوں کہ وہ کوتی گنی گزری لڑکی بہیں ہے پلکہ اپرار کی‬
‫ٹینی ہے میرے تھاتی کا پام خڑا ہے اس کے ساتھ اور اس نے اپک ا چھے ماجول میں پرورش‬
‫پاتی ہے "ابہیں وضاخت د ئیے مہ جبیں کو وہ جوب شیرت لڑکی پاد آتی جسے وہ اپرار کے گ ھر‬
‫دپکھ اور مل چکی تھی اسے دپکھ کر پا پات کر کے ابہیں کہیں سے یہ بہیں لگا تھا کہ وہ اپرار کی‬
‫ٹینی بہیں ہے پلکہ ابہوں نے سوہا کو جوش اچالق اور اپک پاوفار لڑکی کے طور پر دپکھا تھا‬
‫مگر یہ سب زیاد کو سمچھایا اس وقت اپنهاتی مشکل تھا‬

‫یہ شب میں بہیں چائنا پر پاد رکھو جو وہ چاہنا ہے وہ ہر گز بہیں ہو گا اس لڑکی کا سایہ پک اس"‬
‫گھر پر بہیں پڑپا چا ہیے "زپاد کے اپل لہچے نے مہ جبیں کو ہوال کر رکھ دپا تھا اپک عرصے نعد ائنی‬
‫طرف پڑہاپا ہوا اپرار کا بہال فدم وہ رائ یگاں کیسے چانے دے سکنی تھیں پڑی مشکل سے دوپوں‬
‫چاپداپوں کے درمنان ئنی نفرت کی دپوار میں جو دراڑ پڑی تھی زپاد کی ضد کے پاغث وہ اسے تھر‬
‫سے تھرپا ہوا بہیں دپکھ سکنی تھی‬
‫بہل اگر وہاں سے ہوتی تھی پو اپک فدم اتھیں تھی پڑھاپا تھا ا ئیے پرس ا ئیے فرئنی ہونے کے‬
‫پاوجود وہ ہر جوسی اور عم میں ئتہا کھڑی رہی تھی آج خب موفع مل رہا تھا پو سوہا کو ق یول کرنے‬
‫میں ابہیں کوتی ہچکچاہٹ بہیں تھی اب چاالت ا نسے تھے کہ آگے ک یواں پو ئیچ ھے کھاتی تھی‬
‫اس پات کا اپک آخری چل نس بہی تھا جو وہ سوچ چکی تھی گہرا سانس لے کر چدا کا پام لییے‬
‫ابہوں نے زپاد پر جیسے تم تھوڑا تھا‬

‫" طالل سوہا کو نسند کرپا ہے"‬

‫‪86‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫واٹ ؟ "زپاد کو ائنی سماغت پر سک گزرا"‬

‫وہ بہلے ہی مچھے ئنا خکا ہے سوہا سے سادی کرپا چاہنا ہے اگر ہم نے انکار کنا پو گھر چھوڑ کر چال"‬
‫چانے گا مگر سادی اسی سے کرے گا "زپاد کا الل تھیھوکا چہرہ دپکھیے وہ ا ئیے ئیز ئیز دھڑ کیے دل‬
‫پر پا مشکل خیر کر پاتی تھی‬

‫اس کا دماغ خراب ہو گنا ہے میں جود اسے سچ ئناؤں گا تھر دپکھنا ہوں وہ کیسے اس لڑکی کو ائناپا"‬
‫ہے "غصے کی سدت سے زپاد مہ جبیں پر چالنے‬

‫اسے شب ئنا ہے میں بہلے ہی اسے ئ نا چکی ہوں مگر وہ اب تھی ائنی پات پر فاتم ہے ائنا"‬
‫اپک ٹینا آپ بہلے ہی کھو چکے ہیں اب طالل کے ساتھ ہمیں تھوڑا آرام سے پات کرتی ہو گی آپ‬
‫سمچھ رہے ہیں پا میں کنا کہہ رہی ہوں ؟ "زپاد کو سر ہاتھوں میں پکڑ کر ٹییھا دپکھ مہ ج بیں کو ائنا‬
‫م یصویہ کامناب ہوپا دکھاتی دپا طالل کا سوچ کر اپک عج نب سا دھڑال ابہیں لگا تھا پر اس وقت زپاد‬
‫کو مناپا زپادہ ضروری تھا‬

‫زپاد آپ سن رہے ہیں پا؟ "کوتی جواب پا پا کر وہ ان کے کندھے پر ہاتھ رکھنی پحسس سے"‬
‫پولیں‬

‫چ‬
‫بہرہ بہیں ہوا اتھی ۔۔۔ " ھیچھالہٹ سے تھرپور جواب آپا"‬

‫‪87‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫"تھر کنا سوچ رہے ہیں آپ ؟"‬

‫پ‬
‫ائنی قسمت کو کوس رہا ہوں ئنا بہیں کنا سوچ کر چدا نے دئنا تھر کی کمی اوالد میرے خصے میں"‬
‫" لکھ دی ہے‬
‫غصے سے آگ یگولہ ہونے وہ جیسے کمرے سے نکلے مہ جبیں لم تا ساپس لتنی پتڈ بر ڈھے سی گنی‬
‫تھی اپشا لگ رہا تھا جیسے ایک لمنی جتگ جبتیے کے نعد تھی کچھ یل کی راخت ان کے چصے میں‬
‫آتی ہو اس سے نهلے زیاد اور طالل آ میے سا میے ہوں انہیں طالل کو اس سب کے لیے راضی‬
‫کریا تھا اگر جہ یہ مشکل تھا مگر وہ طالل کی ماں ہونے کا تھوڑا قایدہ پو اتھا ہی سکنی تھی‬

‫______________‬

‫وہ ایک کاقی ساپ میں پتٹھا مت یو بڑھیے میں مصروف تھا جونصورت آراپش سے مزین کاقی ساپ‬
‫سہر تھر میں مشہور تھی حسے خاص ساید امیر ط نقے کے لیے پتایا گتا تھا اس پیس میٹ میں وہاں‬
‫اس کے عالوہ کوتی دوسرا اپشان یا ہی ایدر آیا تھا اور یا ہی وہاں اس نے اس یاس کسی کو موجود‬
‫یایا تھا ہاں ایک تیرا تھا جو کچھ دبر نهلے اسے جوش آمدید کہیے کے نعد نظر یک نہیں آیا تھا طالل کو‬
‫نعخب ہوا مگر اس وقت سب سے بڑا مشلہ وہ لڑکی تھی حس سے ملیے کے لیے خاص مہ جبیں‬
‫نے اس سے وقت نکلوایا تھا اس یار اس کا سادی سے صاف انکار تھی مہ جبیں نے کسی‬
‫کھانے میں نہیں ڈاال تھا‬
‫کسی تھی قسم کی گنجاپش ر ک ھے نغیر وہ لڑکی یک کو اس کے لیے پستد کر خکی تھی اور اسے صرف‬
‫قارمتلنی پٹھاتی تھی‬

‫‪88‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫پیسری یار پورا مت یو بڑھیے کے نعد اس نے دروازے کی سمت نظریں دوڑاپیں اس امتد بر کہ ساید‬
‫ہی کوتی آیا ہوا دکھاتی دے خانے گھڑی کے پیس میٹ کا خکر پورا کرنے وہ مہ جبیں کو کال‬
‫مال کر کھڑا ہوا‬

‫کتا ہوا وہ خلی گنی کتا ؟۔۔۔صرور تم نے کچھ کها ہو گا ؟ " طالل نے کچھ خیرت سے مویایل‬
‫دیکھا کہی علطی سے اس نے کسی اور پو کال نہیں مال دی‬

‫کہیے سییے کی پات پو ئب آنے گی پا خب محیرمہ چلوہ افروز ہوں گی بہاں پو دور دور پک کوتی آپار"‬
‫ہی بہیں ہیں پانے دا وے میں نے ائنی ماں کو کال کی تھی مگر بہاں پو بہو کی چاہت میں آپ‬
‫" مچھے ہی پراپا کر چکی ہیں‬

‫طالل چد کرنے ہو تم تھی را سیے میں ہو گی وہ آ چانے گی سکون سے ٹییھو تم اب خیردار جو مچھے"‬
‫کال کی تمہاری عمر کے لڑکے اپک ساتھ چار چار لیے تھرنے ہیں اور تم ہو کہ اپک کے لیے‬
‫تھی مچھے ذلنل و جوار کروا رہے ہو "مہ جبیں نے اس کی تھرپور کالس لییے کے نعد کال ہی‬
‫کاٹ دی وہ ماؤف ہوۓ دماغ کے ساتھ اتھی پک ساکت کھڑا تھا سادی سے بہلے یہ چال تھا پو‬
‫نعد کا پو چدا ہی چانے اس کے ساتھ کنا جشر ہونے واال تھا‬

‫میم آپ کچھ آرڈر کرئں گی ؟ "مردایہ آواز پر وہ جوبہی جوپک کر پلنا ماپو آسمان سر پر آ گرا ہو کرسی‬
‫ٹ‬
‫پر ییھی وہ مچلوق اسے ا نسے گھور گھور کر دپکھ رہی تھی جیسے وہ کسی اور پلی نٹ سے آپا ہو ساتھ‬
‫رکھی کرسی کا سہارا پا ہوپا پوعین ممکن تھا وہ اب پک لڑکھڑا کر زمین پوس ہو چاپا‬

‫‪89‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫آپ ؟ " چف نقت پشلٹم کرنے کے لیے کچھ وقت درکار تھا‬

‫آپ نهاں کیسے ؟ ۔۔۔۔‬

‫پ‬
‫آپ کے پار پار سوال کرنے سے میری دو آ کھیں اپک پاک اور ہوئٹ پو پد لیے سے رہے اب "‬
‫اگر نقول آپ کے میں چلوہ افروز ہو ہی گنی ہوں پو چاموسی سے ٹییھ چا ئیے "اس کے ئنکھے لہچے‬
‫پر چہاں طالل کا متہ کھال وہی ئیرے نے دائت نکا لیے ہوۓ مشکرا کر اسے دپکھا جس وقت وہ‬
‫ٹ‬
‫مہ جبیں سے اس کی سکائت کر رہا تھا وہ اس کی نست پر ہی ییھی تھی اور نقینا شب سن تھی‬
‫چکی تھی دو کاقی کا آرڈر لے کر ئیرا چلنا ئنا تھا خب پک وہ آرڈر سرو کر کے گنا بہیں دوپوں کے ئیچ‬
‫چاموسی ہی تھی‬

‫اب کچھ پولیں گے تھی کہ سکل دیکھ کر کام خل خایا ہے آپ کا ؟" طالل کو گم سم پتٹھا‬
‫دیکھ وہ غصے سے پولی تھی‬

‫" مچھے پو یہ سمچھ بہیں آ رہا میری ماں کیسے اس چہا نسے میں تھیس گنی؟"‬

‫آپ کی ماں کا پو ئنا بہیں مگر میں اس چھا نسے میں پالکل بہیں آنے والی بہیر ہے آپ جود انکار"‬
‫" کر دئں‬

‫ف‬
‫کہیں آپ کو یہ جوش ہمی پو بہیں ہے کہ میں آپ سے سادی کرنے کے لیے مرا چا رہا ہوں"‬
‫اگر انشا ہے پو آپ کا ئنڈ لک ہے میری انسی کوتی جواہش بہیں ہے مچھے میری ہم سفر کے طور‬

‫‪90‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫پر اپک سادی اور غام سی لڑکی چا ہیے پا کہ آپ جیسی جن کے لیے جواہش مندوں کی لمنی فطار ہو‬
‫طالل کے تمسخراپا لہچے پر سوہا نے نے نقینی سے اسے دپکھا وہ اپک پار تھر سے اس کے کردار "‬
‫پر انگلی اتھا رہا تھا‬

‫اچھی پات ہے تھر آپ کو آپ کے جیسی پاک پاز اور سات پردوں میں چھنی ہوتی لڑکی ڈھوپڈتی"‬
‫چا ہیے بہاں ٹییھ کر ائنا وقت ک یوں پرپاد کر رہے ہیں ؟ "وہ جو ائنی پات پر سدپد رد عمل کا ائ یطار‬
‫کر رہا تھا سوہا کو پر سکون ٹییھا دپکھ نے جینی سے بہلو پدال‬

‫میں کسی پحث کے موڈ میں بہیں ہوں تمہیں اتھی گھر ڈراپ کر رہا ہوں اور تم ماموں کو انکار"‬
‫کرو گی چاہے جیسے تھی جو تھی کہنا پڑے کہو کرو پر ٹییچہ وہی ہوپا چا ہیے جو ہم چا ہیے ہیں "ائنا‬
‫جیمی ق یصلہ سنا کر وہ کرسی دھکنل کر کھڑا ہوا اس سے بہلے سوہا کچھ کہنی طالل نے اسے ا ئیے‬
‫ئیچھے آنے کا اسارہ کنا چار و پا چار سوہا کو اس کے ئیچھے چاپا ہی پڑا تھا آنے وقت اسے فرخت نے‬
‫ضاف لقظوں میں کہا تھا اکنال آنے کی کوتی ضرورت بہیں ہے‬

‫________________‬

‫اب تم مچھے ئناؤ گی آخر انشا کنا ہوا ہے کہ خب سے آتی ہو ان نے چان خیزوں پر ائنا غصہ"‬
‫نکال رہی ہو ؟ "کمرے کا جشر نشر کرنے کے نعد وہ سائنڈ ٹینل پر پڑے لیمپ کو تھی ا ئیے‬
‫غصے کی نطر کر چکی تھی خب فرخت مزپد ائ یطار کیے ئنا نسونش میں اس کے پاس چلی آتی تھی‬

‫‪91‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫یہ شب آپ لوگوں کی وچہ سے ہوا ہے آپ لوگوں کی وچہ سے اس نے میری ذات کی پزلنل کی"‬
‫ہے سمچھنا کنا ہے وہ جود کو میں کوتی گری پڑی لڑکی ہوں پا میری کوتی سنلف رنسینکٹ بہیں‬
‫پ‬
‫ہے "سوہا کی پاتی سے تھری آ کھیں فرخت کے لیے پا فاپل پرداشت تھی مگر جو وہ کہہ رہی تھی‬
‫وہ شب تھی ان کی سمچھ سے پرے تھا طالل جود ان کا دپکھا تھاال لڑکا تھا مہ جبیں کے ساتھ‬
‫اس کی آمد ان کے لیے خیرت کے ساتھ جوسی کا تھی پاغث ئنی تھی‬
‫ان دوپوں کے رسیے کی یات کرنے سے نهلے یک ابرار اور وہ دوپوں اس یات سے نے خیر تھے‬
‫کہ طالل ہی وہ لڑکا ہے حس سے سوہا اور ابرار نهلے تھی مالقات کر خکے ہیں اگر جہ اس مالقات‬
‫کے ابر کچھ ا چھے نہیں رہے تھے مگر ان دوپوں کو نقین تھا مہ جبیں نے ا پیے پتیے کی برورش‬
‫میں کوتی کمی یاقی نہیں رکھی ہو گی تھر تھی ابرار نے طالل کے یارے میں جو معلومات خاصل‬
‫کیں وہ ان کی پوقع بر کھری ابری تھیں اس سے زیادہ جوش آ پتدہ یات کتا ہو سکنی تھی کہ سوہا‬
‫ہمیشہ کے لیے ان کی آیکھوں کے سا میے ہی رہیے والی تھی‬

‫اب تم رویا پتد کر کے کچھ پتاؤ گی تھی یا میں ابرار کو یالؤں ؟" اس برپشاتی میں انہیں پس نہی‬
‫خل نہیر لگا‬

‫کتا کها طالل نے ؟" اس کے چہرے سے یال پنچ ھے کرتی وہ اسنفشار کر رہی تھی سوہا کا دل خاہا‬
‫تھوٹ تھوٹ کر رو دے خانے ک یوں ہر یار اسے پ نفتد کا پشایہ پتایا خایا تھا‬

‫اسے مچھ جیسی لڑکی نہیں خا ہیے " وہ جود کو کم یوز کر کے فرخت سے پولی‬

‫مطلب ؟ "فرخت کے دل میں دھڑکا لگا چانے اب وہ کنا کہیے والی تھی"‬

‫‪92‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫وہ اپک غام سی لڑکی چاہنا ہے پردے دار ‪،‬بہذئب پاقتہ ‪ ،‬پرفعہ بہییے والی اگر اس کے ساتھ"‬
‫پ‬
‫چلے پو لوگ اس لڑکی کو پا د کھیں "سوہا کے متہ ئنا کر پو لیے کی دپر تھی کہ فرخت کا فہقہ کمرے‬
‫میں گوپچا‬

‫" اور انسی لڑکی ملے گی ؟کہاں انشان ہے پا تھوت جسے کوتی دپکھ بہیں سکنا"‬

‫آپ کو ہیسی آ رہی ہے ؟" سوہا نے خڑ کر فرخت کو دیکھا ہیسیے ہیسیے ان کی آیکھوں سے یاتی نہیے‬
‫لگا تھا‬

‫پو اور کنا؟ تمہارا بہایہ اپک دم پخگایہ تھا ۔۔۔۔طالل اپک سندھا اور سرنف پچہ ہے "سوہا ہوپق"‬
‫ئنی فرخت کو دپکھیے لگی جیھیں اس سے زپادہ طالل پر نقین تھا‬

‫م‬
‫اسے کوتی اور پستد ہے " سوہا نے تیزی سے اپنی یات کمل کی جتکہ فرخت کو جیسے ساپپ‬
‫سویگھ گتا تھا ایک نظر سوہا کے چہرے بر نظر ڈالنی وہ واقعی سنحتدہ ہو خکی تھی‬

‫تم چھوٹ پو نہیں پول رہی ؟ " فرخت نے نصدپق خاہی‬

‫میں ک یوں چھوٹ پولوں گی تھال ؟"‬

‫‪93‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫ک یوپکہ میں چائنی ہوں تم اس سادی سے جوش بہیں ہو میں نے اور اپرار نے تمہیں طالل سے"‬
‫ملیے کے لیے اس لیے تھیچا تھا پا کہ تم دوپوں آرام سے ٹییھ کر پات کر سکو چھوتی چھوتی پاپوں کو‬
‫دل پر بہیں لگانے سوہا وہ اپک اچھا لڑکا ہے بہلے اگر اس نے تم سے کچھ کہہ تھی دپا پو وہ اس‬
‫کی غلطی تھی اس نے ہم سے اس پات کی معاقی بہلے ہی ماپگ لی ہے کم از کم تم اس شب کو‬
‫وچہ ئنا کر اس پر ائنا پڑا الزام بہیں لگا سکنی "سوہا کے غصے کو مد نطر رکھیے ہوۓ فرخت نے‬
‫اسے نقصنل سے سمچھاپا جینی پڑی پات وہ کہہ رہی تھی اس پر نقین کرپا تھوڑا مشکل تھا‬

‫تھنک ہے آپ اتھی تھیھو کو کال کر کے پوچھ لیں "ائنا موپاپل فرخت کی طرف پڑھا کر وہ ہر"‬
‫جوف سے پاک تھی‬
‫فرخت کچھ پوقف کے نعد اسے آرام کرنے کا کہہ کر اس کے کمرے سے یاہر نکل گنی تھی‬
‫اگر اپشا تھا پو انہیں ابرار کو اس سب کی اطالع د پنی تھی سب خا پیے کے نعد ہی وہ کوتی ق نصلہ‬
‫لے سکیے تھے‬
‫_________‬

‫فرپش ہونے کے نعد وہ یال سیواریا ا چھے موڈ کے ساتھ کھانے کی میز بر نہنجا تھا اس وقت زیاد‬
‫کے ساتھ مہ جبیں تھی وہاں موجود تھی طالل نے ایک نظر دوپوں بر ڈال کر اپنی خگہ سٹمنهالی‬
‫قل وقت سنحتدگی کا لتادہ اوڑھے ان دوپوں نے ہی اتھی کھایا سروع نہیں کتا تھا‬

‫خیرئت ؟ "ا ئیے سا میے رکھی پلنٹ سندھی کرنے اس نے سرسری سا سوال کنا"‬

‫‪94‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫تم ئناؤ کنا چل رہا ہے تمہاری زپدگی میں ؟ "مہ جبیں کی آواز درشت تھی طالل کا دھنان بہیں"‬
‫تھا ئیھی وہ کچھ محسوس بہیں کر سکا‬

‫انشا پو چاص کچھ تھی بہیں‪ ،‬آپ چائنی پو ہیں میری مصروق نت۔۔۔۔ "اس نے مشکرانے"‬
‫ہوۓ مہ جبیں کو دپکھ کر جواب دپا پدلے میں اقسوس سے سر چھنکیے وہ کچھ غصے میں پڑپڑاتی‬
‫تھی طالل نے میحیر نطروں سے ابہیں دپکھ کر سوالتہ اپداز میں ائنی دوپوں تھ یوئں اخکاٹیں‬

‫مچھے لگا تھا تم سازم کی طرح بہیں ہو طالل۔۔۔ مگر تم نے پو میرا سارا تھرم ہی پوڑ دپا "دل کا"‬
‫عنار سکوے کی صورت زپاں پک آپا‬
‫مہ جبیں کو رہ رہ کر اس بر پپ خڑھ رہی تھی حس نے ان کے سارے کیے کرانے بر یاتی‬
‫ت ھیر دیا تھا ابرار سے یات کرنے ہوۓ انہیں حس قدر سرمتدہ ہویا بڑا پس وہی خاپنی تھی‬

‫کنا مطلب؟ کھل کر کہیں پا کنا کہنا چاہنی ہیں آپ ؟ "وہ اس شب میں پری طرح الچھ کر رہ"‬
‫گنا تھا اسے ائنا اور سازم کا موازیہ گراں گزرا تھا‬

‫کنا تم کسی لڑکی میں ائیرسنڈ ہو ؟ "جو پات مہ جبیں پا کہہ پاتی تھیں وہ سوال زپاد نے سندھا"‬
‫سندھا اس سے پوچھ لنا پات جس فدر سادہ لگنی تھی ائنی ہر گز بہیں تھی کچھ پو تھا جس سے وہ‬
‫نے خیر تھا‬
‫اس کی بہلی نطر مہ جبیں پر پڑی تھی ابہیں ہ یوز جود کو گھورپا پا کر طالل نے جند پا ئیے ابہیں‬
‫دپکھا‬

‫‪95‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫یہ شب کنا چل رہا تھا اس کی سمچھ سے پاہر تھا وہ دوپوں اپک دوسرے کے م یصاد پاپرات لیے‬
‫ٹییھے تھے اگر مہ جبیں کے چہرے پر پرنشاتی اور غصے کے پاپرات تھے پو زپاد اس فدر ہی پر‬
‫سکون تھے‬

‫آپ اچاپک سے یہ شب ک یوں پوچھ رہے ہیں ؟ "طالل نے خیراتی سے دوپوں کو دپکھا"‬

‫اس میں کچھ چھنانے کی کنا پات ہے پلکہ مچھے جوسی ہے کہ تم نے وقت رہیے ائنا ق یصلہ پدل"‬
‫لنا اور اگر تمہیں کوتی اور لڑکی نسند تھی ہے پو ئناؤ ہم آج ہی اس کے گھر تمہارا رشتہ لے چانے‬
‫پ‬
‫ہیں "اس فدر اقناد پر طالل کو گلے میں کا ئیے سے چھییے لگے تھے آ کھیں نکل کر پاہر آ چکی تھی‬
‫اتھی وہ سوہا سے ئیچھا چھڑانے کا طرنقہ ڈھوپڈ رہا تھا کہ یہ ئنی آقت آ دھمکی تھی زپاد کا نس چلنا پو‬
‫اس کا اتھی نکاح پڑھواد ئیے‬

‫" ہولڈ آن پاپا آپ سے کس نے کہا مچھے کوتی لڑکی نسند ہے؟"‬

‫یہ پات ائنی ماں سے پوچھو تم "زپاد کے کہیے پر طالل نے مہ جبیں کو سوالتہ نگاہوں سے دپکھا"‬

‫اب پوچھ کر کنا لو گے تم ؟۔۔۔تم نے جود ہی پو سوہا سے کہا تم کسی دوسری لڑکی میں دلحسنی"‬
‫رکھیے ہو "وہ جنا جنا کر پولنی اسے ساکت کر گنی تھی‬
‫لقظ سوہا بر خا کر اس کی سوتی جیسے اڑ سی گنی تھی ہاں وہ دوپوں ملے تھے چهاں یک اس کی‬
‫یاداست تھی لڑاتی کے سوا پو کسی موصوع بر دوپوں کی یات یک نہیں ہوتی تھی تھر سوہا کو‬
‫کس ع یب سے علم ہوا کہ وہ کسی لڑکی کو پستد کریا تھا‬

‫‪96‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫تھوڑا عور کرنے پر سہی مگر بہت چلد ساری خف یقت اس پر آسکار ہو چکی تھی جود کو اچھا پائت‬
‫کرکے وہ پڑے آرام سے اسے ا ئیے چال میں تھانس چکی تھی ا نسے کہ سائپ تھی مر گنا اور‬
‫التھی تھی بہیں پوتی ۔۔۔۔‬

‫طالل نے جود بر خیر کرنے ہاتھ میں یکڑا چمچ سحنی سے مٹھی میں تھتنجا وہ اسے گز تھر کی لڑکی‬
‫کو کچھ زیادہ ہی ہلکا لے گتا تھا اسے امتد تھی کہ وہ جود اس رسیے سے انکار کر دے گی مگر‬
‫نهاں پو یاتی ہی التا نہہ رہا تھا جود کو پجانے کے خکر میں اس نے طالل کو سب کی نظروں میں‬
‫گرا دیا تھا اسے یلی کا یکرا پتا کر جود وہ آزاد نکل گنی تھی یہ یات طالل کے لیے ہضم کر یایا اپنها‬
‫کا مشکل تھا‬

‫ف‬
‫اسے کوتی غلط ہمی ہوتی ہے "اب کی پار جو پکیے کی پاری مہ جبیں اور زپاد کی تھی"‬

‫مچھے سوہا نسند ہے اور میں اسی سے ہی سادی کروں گا "طالل دوپوں کو ہکا نکا چھوڑ کر وہاں"‬
‫سے نکال‬
‫اس سارے ڈرامے کے نعد پو سوہا کو چھوڑنے کا اس کا ارادہ قطعی نہیں تھا اس سے بڑی‬
‫سزا ساید ہی اس کے لیے ہو سکنی تھی لمچے تھر کو سوہا کا ری ایکشن سوچ کر ہی اس کے‬
‫چہرے بر قاپجایہ مشکراہٹ یکھری ج یت کا پشہ اتھی سے اسے سرور د پیے لگا تھا‬

‫_______________‬

‫‪97‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫طالل کے خامی تھرنے سوہا کی زیدگی میں جیسے تھوپجال سا آ گتا تھا فرخت نے پو اسے بری طرح‬
‫ف‬
‫ڈاپٹ تھی دیا تھا کہ اسے ہی کوتی علط ہمی ہوتی ہو گی کتنی یار اس نے طالل سے رانطہ‬
‫کرنے کی کوشش کی مگر سب نے سود یاپت ہوا اس کی گردن بر یلوار ل نکا کر وہ جود جیسے‬
‫چ ھپ کر پتٹھ گتا ت ھا ہستتال گھر کسی خگہ تھی اسے مل یایا اس کے لیے مجال ہو چکا تھا وہ‬
‫خاپنی تھی یہ سب طالل کی یالپتگ تھی اسے ہر خال میں کوتی یا کوتی خل نکالتا تھا‬

‫________________‬

‫نہت دپوں نعد وہ کام بر واپس لوتی تھی طالل یامی برپشاتی پو جیسے کسی جویک کی ماپتد اس کے‬
‫ساتھ جتک گنی تھی وہ ستدس کو کچھ دبر اکتال رہیے کا کہہ کر کچھ ہی دوری بر پیے ایک بر‬
‫سکون گوسے میں خلی آتی تھی سہر کی آیادی سے کچھ دوری بر مح نط وہ سیزا زار آیکھوں کو خیراں‬
‫کر رہا تھا سوہا کو ہمیشہ سے کم سور و عل والی خگہیں اپنی خاپب م یوجہ کرتی تھی تھر وہ عالقہ تھا‬
‫ہی اپشاہر طرف جونصورتی ہی جونصورتی تھی‬

‫مویایل گاڑی میں چھوڑ کر وہ ستیے بر یازو لبتیے جیسے یاہر نکلی ہوا کے بر زور چھویکوں نے اس‬
‫کا زبردست اسنفتال کتا دور یک دکھاتی د پیے درخت اور قدرتی متاطر جونصورتی کی مٹہ پولنی نصوبر‬
‫پیش کر رہے تھے وہ مسمرابز ہو کر آگے بڑھی اور فرپب سے ہر سے کا خابزہ لتیے لگی ہر خیز‬
‫م‬
‫کمل اور کس قدر جونصورت تھی مخو پت پو پب پوتی خب اپنی پشت بر کسی کی موجودگی محسوس کر‬
‫کے اس کی چھنی حس پ تدار ہوتی اس سے نهلے وہ کچھ دیکھ یاتی مقایل نے اسے ڈرا کر جوف ذرہ‬
‫کرنے میں کوتی کسر یاقی نہیں چھوڑ ی تھی‬

‫‪98‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫وہ جیسے ا پیے جواسوں کو قاپو میں کرتی ستدھی ہوتی مراد علی کی موجودگی نے اسے سنخ یا کر دیا تھا‬

‫ہاہاہا ‪....‬یہ میری آپکھوں کا دھوکہ ہے پا خف یقت سوہا اپرار کی آپکھوں میں میرے پام کی دہست"‬
‫دکھاتی دے رہی ہے "وہ ہیسنا ہوا سوہا کے چانے کا ہر راشتہ ئند کر خکا تھا‬

‫تم بہاں کنا رہے ہو ؟ ‪...‬میرا ئیچھا کر رہے ہو ؟ "ئیز و ئند لہچے میں وہ عراتی"‬

‫و نسے فاغدے سے پو یہ سوال میرا ٹینا ہے آپ بہاں کیسے ؟ "مراد نے اسی کا سوال اسے"‬
‫وانس لوپاپا تھا‬

‫"ک یوں یہ زمین تمہارے پاپ کی چاگیر ہے کنا ؟"‬

‫کچھ کچھ انشا ہی سمچھ لیجیے "مراد نے ہیسیے ہوۓ اسے جواب دپا"‬

‫مظلب ؟ " سوہا کے ما تھے بر سکبیں اتھری‬

‫میرے پاپ کا پو بہیں ہاں مگر یہ پورا غالفہ ہی میری چاگیر ہے "مراد کی پات پر سوہا نے"‬
‫ت‬
‫غصے سے لب ھییچ لیے ائنی ئتہاتی کا جنال آنے اسے وہاں سے چلے چاپا ہی مناشب لگا اس‬
‫وقت اس پد تمیز آدمی کے متہ لگیے کا اس کا کوتی ارادہ بہیں تھا‬

‫‪99‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫ہ یو سا میے سے "سوہا نے تھاڑ کہانے واال اپداز ائناپا خیرت پو اسے ئب ہوتی خب وہ چاموسی"‬
‫سے اسے راشتہ دے کر سائنڈ پر ہوا‬
‫وہ خدا کا سکر ادا کرتی آگے بڑھی مگر اس جوسی کا دوراپٹہ محض جتد لمخوں کے لیے ہی میسر تھا‬
‫مراد کی نکار بر سوہا کے اتھیے قدم یک دم تھمے‬

‫میں تم سے سادی کرپا چاہنا ہوں سوہا "نکار اس فدر پلند تھی کہ بہلے بہل پو اسے ائنی سماغت"‬
‫پر سک سا گزرا نصدپق کے لیے اس نے مڑ کر مراد غلی کو دپکھا‬

‫‪ ،‬تمہارے لیے میں پاقی شب تھو لیے کے لیے ئنار ہوں"‬


‫نقین کرو میں نے پتٹھ کر نہت سوخا اور اسی پتنچے بر نہنچ یایا ہوں کہ تمهارے جیسی لڑکی مچھے اور‬
‫کہیں نہیں ملے گی "‬

‫اقسوس !تم یہ بہیں سوچ پانے کہ مچھ جیسی لڑکی تم جیسے مردوں پر تھوکنی تھی بہیں ہے"‬
‫تھر تم پو ان چاہل اور گھینا مردوں سے دو ہاتھ آگے ہو ا ئیے کے کوتی تھی سرنف لڑکی تمہاری‬
‫" طرف دپکھنا تھی نسند پا کرے‬

‫تم پو دپکھ لینی ہو پا میرے لیے بہی کاقی ہے ۔۔۔۔ئیھی پو کہہ رہا ہوں میری زپدگی میں آ چاؤ"‬
‫ائنی پوری زپدگی تم جس عزت اور پام کے لیے پرسی ہو وہ میں تمہیں دوں گا اور کنا چا ہیے تمہیں‬
‫؟ "سوہا نے گھن سے سر چھ یکا دوسروں کی عزت سر غام اچھا لیے واال اسے خقاطت د ئیے کی‬
‫پات کر رہا تھا‬

‫‪100‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫اچھا ڈرامہ تھا لنکن کسی اور کو چا کر نے وقوف ئناؤ مراد غلی ‪،‬سوہا اپرار کو پاگل ئناپا ائنا تھی"‬
‫آسان کام بہیں تمہارا پام اور عزت تمہیں ہی منارک ہو میرے پاس چدا کا دپا شب کچھ ہے‬
‫اس کے لیے مچھے کسی اور کے سا میے ہاتھ تھنالنے کی کوتی ضرورت بہیں "اسے دو پوک جواب‬
‫دے کر سوہا نے کھڑے کھڑے اسے آ ٹنتہ دپکھاپا‬

‫مچھے ئنا تھا تم بہی کہو گی پر وہ مجنّت ہی کنا جو فرپاتی پا ما پگے میں تمہیں پائت کر کے دکھا سکنا"‬
‫ہوں "مراد غلی کے ئ یور پدلے پدلے سے تھے ل یوں پر مشکان سچانے اس کی آپکھوں میں الگ‬
‫سی چمک تھی ا ئیے ہر عمل سے وہ اسے پزل کر رہا تھا سوہا اپک چگہ ساکت کھڑی تھی خب‬
‫اسے قم یض کے اپدروتی خصے سے نسنل نکا لیے دپکھ وہ ڈر کے مارے جیخ پڑی تھی‬
‫مراد کے ہر اتھیے دم کے ساتھ وہ دو قدم پنچھے لتیے بر مح یور تھی یات اس قدر بڑھ خانے گی‬
‫اسے ایدازہ یک یا تھا اسے ہٹھتار کے ساتھ دیکھ کر اس کی ساری ہمت جواب دے خکی تھی‬

‫اب پولو کیسے دوں ئ یوت تمہیں مار کر پا جود کو جیم کر کے ؟ "وہ ج یوتی اپداز میں سوال کرپا سوہا کو"‬
‫جوف زدہ کر گنا تھا اسے نسنل کے ساتھ کھنلنا دپکھ جند پا ئیے کے لیے ہی سہی مگر وہ پلینک ہو‬
‫چکی تھی مراد غلی کے ہاو تھاؤ ئنا رہے تھے اگر سوہا کچھ پا پولی پو وہ خف یفنا انشا کرنے کا ارادہ ر ک ھے‬
‫ہوۓ تھا‬

‫کاپتنی یایگیں لرزنے ہاتھ سفتد بڑنے لب سوہا کے حسم کا سارا جون حشک کر گیے تھے‬
‫اپشان سے مقایلہ کریا تھر تھی اس کے پس میں تھا بر ہٹھتاروں کی زیاں سے آج یک کهاں‬
‫اس کا واسطہ بڑا تھا اپنی مدد کے کے کسی کو موجود یا یا کر ستاہ چھتل سی آیکھوں سے اسک‬
‫برسیے اس کے رحشاروں کو م یوابر تم کر گیے تھے فوت گویاتی پو جیسے مقلوج ہو کر رہ گنی تھی‬

‫‪101‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫جیسے اس نے اپنی کبتنی بر پستتل یاتی سوہا نے نے ساخٹہ نفی میں سر ہالیا‬

‫تم۔ ۔۔۔۔تم کنا کر رہے ہو یہ ئیچے کرو اسے پلیز ۔۔۔۔کسی کو لگ چانے گی مراد پلیز اسے ئیچے"‬
‫تھینکو "وہ ضدمے سے چالتی‬

‫کنا تم نے ئ یوت بہیں مانگا تھا ؟ "مراد نے اس سے اسیفشار کنا"‬

‫میں نے یہ شب کرنے کو بہیں کہا تھا تم پلیز مت کرو انشا "اس کا دھنان تھ یکانے کی اس"‬
‫نے ائنی سی کوسش کی ائنی زپدگی میں بہلی پار کسی کو موت کے دہانے پر کھڑا دپکھ وہ اپدر پک‬
‫ہل گنی تھی کون کیشا ہے کیشا بہیں شب تھال کر فل وقت اسے مراد کو اس پاگل ئن سے روکنا‬
‫ت ھا‬
‫دھنان تھ یکا نے کے لیے اس کی تھنک وقت پر ماری گنی جیخ کار گر پائت ہوتی تھی مراد کو‬
‫دوسری سمت دپکھنا پا کر وہ چھکی تھی اور ہاتھ میں جییے ئیھر آنے شب اتھا کر پکے نعد دپگرے‬
‫اسے دے مارے تھے‬

‫نهلی صرب لگیے مراد علی نے کراہ کر اپتا ہاتھ چھ نکا خب اس کے ہاتھ سے پستل نهشل کر پنچے‬
‫خا گری تھی حسے وہ فورا ہی اتھا کر اس کی نہنچ سے دور اچھال خکی تھی‬
‫س‬ ‫سٹ‬
‫خب یک مراد نے مٹھل کر کچھ مچھیے کی کوشش کی سوہا تھرتی سے اس کی آیکھوں میں‬
‫منی اچھال کر دوسرا موقع دنے نغیر پوری رقتار سے وہاں سے تھاگ نکلی تھی جتکہ پنچھے کھڑا مراد‬
‫علی ا پیے ما تھے سے نہیے جون کی لکیر کو صاف کر ا پیے ساتھ ہوۓ اس قدر خارہایہ سلوک بر‬

‫‪102‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫تھی مشکرا کر اپنی ج یب سے رومال یال سیے میں مصروف ہو چکا تھا اس وقت سوہا کے پنچھے‬
‫خانے کا اس کا کوتی ارادہ نہیں تھا جتتا وہ خاہتا تھا اسے آ گاہ کر چکا تھا نہت خلد ا پیے ارادوں‬
‫بر غمل کرنے کا سوچ کر ہی وہ ہیستا ہوا یاس بڑے درخت کے بڑے سے پیے بر پتٹھ چکا‬
‫ت ھا‬
‫________‬

‫ن‬
‫حس خالت میں وہ گھر واپس ہنچی تھی‬
‫م‬
‫ل یویگ روم میں پتٹھے سٹھی افراد کو ساک لگا تھا سفتد ریگ کا لتاس کمل داغ دار تھا یکھرے‬
‫ی‬
‫یال تم آ کھیں آلودہ پیشاتی کوتی اور ہی راگ االپ رہے تھے یہ پو سکر تھا طالل نے بر ووقت‬
‫فرخت اور مہ جبیں کو یاپوں میں لگا کر اپنی خاپب م یوجہ کر لتا تھا اور وہ آرام سے وہاں سے‬
‫نکل کر ا پیے کمرے یک نہنچ یاتی تھی‬
‫پ‬
‫یاتی کا گالس خلق میں ایارنے کے نعد لمیے لمیے ساپس لتنی وہ پتڈ بر تٹھی ہی تھی کہ دروازہ‬
‫م‬
‫کھلیے کی آواز بر گ ھیرا کر اپنی خگہ سے کھڑی ہوتی طالل نهلی ہی نظر میں اس کا کمل خابزہ لے‬
‫چکا تھا دوپوں ماؤں سے اپنی اچھی خاضی نے عزتی کروانے کے نعد اسے سوہا کے کمرے میں‬
‫آنے کی اخازت ملی تھی‬

‫کہاں سے آ رہی ہو تم ؟ "اس کا اپداز چاضا نے نکلقایہ تھا سوہا معیحب نطروں سے اسے دپکھ"‬
‫کر رہ گنی‬

‫‪103‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫تم سے مطلب ؟ "آواز میں اب تھی لرزش تھی پاپگوں نے وجود کا پوچھ اتھانے سے انکار کنا پو"‬
‫اس کے لیے جیسے کھڑے رہنا مشکل ہو گنا ئنڈ کا سہارا لییے اس نے جود کو گرنے سے روکا تھا‬

‫میں مطلب نکا لیے پر آپا پو تمہیں ہی پرنشاتی ہو گی اس لیے سندھے طر نقے سے ئناؤ کس سے"‬
‫الچھ کر آ رہی ہو "طالل نے درشت لہچے میں اس سے سوال کنا سوہا اس کی زو معنی نطروں‬
‫سے گ ھیرا کر جشک ہوئٹ پر کرتی وہ جیسے اتھ کر ئیزی سے پاہر کی چائب تھاگی اس کے‬
‫ب‬
‫دروازے پک ہیجیے سے بہلے ہی طالل اس پک رساتی چاضل کر خکا تھا‬

‫سندس اس پارے میں کچھ بہیں چائنی نعنی جو تھی ہوا ہے تمہارے سوٹ سے نکلیے کے نعد"‬
‫ہوا ہے اب تم مچھے شب ئناؤ گی پا میں کوتی اور طرنقہ ائناؤں ؟ "طالل کی گرقت سوہا کی کالتی پر‬
‫تھی اس کے پاس آنے سے بہلے ائنا ہوم ورک اچھی طرح کر کے آپا تھا سوہا نے الچھ کر اس کی‬
‫آپکھوں میں چھانکا وہ اب پک جواب کا می یطر کھڑا ئیچھے ہییے کو ئنار ہی بہیں تھا‬

‫ائنی فال یو کی دھونس کہیں اور چا کر چماؤ تم ہونے کون ہو میرے اور میں ک یوں ئناؤں تمہیں کچھ"‬
‫تھی ؟ "سوہا نے اپک سکوہ تھری نگاہ اس ئیھر دل انشان پر ڈالی ہمیشہ ا ئیے عم چھنا کر رکھیے‬
‫والی سوہا آج اپک مرد کے آگے کمزور پڑ رہی تھی بہی پات اس کی آپکھوں میں آنسو لے آتی تھی‬

‫اگر تم سوچ رہی ہو ان پال جواز کے بہاپوں سے میرا دھنان تھ یکا دو گی پو ماتی ڈئیر یہ ائتہاتی"‬
‫کیھن کام ہے "اس کے آنسو بہانے پر وہ سجنی سے اسے پوک گنا کچھ پو ہوا تھا اس کے ساتھ‬
‫جو وہ پاگل لڑکی ان شب سے چھنا رہی تھی‬

‫‪104‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫اپنی خد میں رہو تم " طالل کے مجاطب کرنے کے ایداز نے اسے سنخ یا کر دیا تھا پتدرپج مقایل‬
‫کے چہرے بر یال کا اظمتتان تھا‬

‫انشان کا پڈر ہو کر چاالت سے مقاپلہ کرپا اچھی پات ہے مچھے جوسی ہے تم ان لوگوں میں سے "‬
‫اپک ہو مگر اس کا مطلب یہ ہر گز بہیں کہ ہر چھوتی پڑی پات ا ئیے اپدر دپا لی چانےا س سے‬
‫سوانے دکھ اور نکل یف کے کچھ چاضل بہیں ہو پا میں چائنا ہوں تم یہ بہیں ہو جو دکھاتی ہو‬
‫اضل سوہا وہ ہے جو تمہارے اپدر چھنی ہوتی ہے اور مچھے اس سوہا سے ملنا ہے "اسے دوپوں‬
‫پازؤں سے تھامے اس نے گوپا اس پر سخر تھونکا تھا سوہا نے ذرا سی نگاہیں اتھا کر اس کے‬
‫ضییح چہرے پر نطر ڈالی اس کی گ ھنیری پلکوں کی پاڑ پوڑنے آنسو طالل نے ائنی ہیھ نلی پر لیے اس‬
‫سے بہلے وہ کچھ کہہ پاتی وہ مشکراپا ہوا اپک فدم کا فاضلہ تھی سمنٹ گنا‬

‫تم مچھ پر پرشٹ کر سکنی ہو "لقظوں سے زپادہ آپکھوں کے سخر نے اپر کنا تھا اس کے لہچے "‬
‫میں سوہا کے لیے مان اور عزت دوپوں ئتہاں تھے اپرار کے نعد اس کی زپدگی میں آنے واال وہ بہال‬
‫مرد تھا جس نے اسے تھکراپا بہیں تھا‬
‫دل بر کڑے نہر پتٹھانے کے یاوجود خب ضنط اپنی خدوں کو نہنجا ضنط کا دامن ہاتھ سے‬
‫چھو پیے وہ اپتا سر اس کے یازو بر رکھنی آسرا لے خکی تھی پٹھر کا پت پیے طالل نے اپتا یازو‬
‫تیزی سے تھتگیے ہوۓ محسوس کتا تھر زیان جیسے یالو سے خا لگی تھی‬
‫وہ اسے جود سے دور کر تھی د پ تا اگر اس کا دل اسے دعا یا د پ تا اس کی آیکھوں سے نکال ایک‬
‫ایک اسک اسے ا پیے دل بر گریا محسوس ہوا‬

‫‪105‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫عح یب سا احشاس تھا جو آج یک اسے چھو کر تھی نہیں گزرا تھا دل اور دماغ میں عح یب سی‬
‫جتگ چھڑی تھی اور طالل اس جتگ میں بری طرح مات کھانے واال تھا‬
‫کچھ پوقف کے نعد جیسے ہی اس کا جی کچھ ہلکا ہوا احشاس سرمتدگی سے وہ اپنی نے پتازی بر‬
‫پچھتاتی فورا پنچھے ہنی اس اخایک اقتاد بر طالل کے ل یوں بر نے ساخٹہ پیسم یکھرا‬

‫م‬
‫آتی اتم سوری "سر چھکانے کھڑی وہ اسے دپکھیے سے کمل اخیراز پرت رہی تھی"‬

‫‪i didn't feel bad at all‬‬


‫طالل کے دل نے خپ کے سے سرگوسی کی‬

‫اب تم ئنا کچھ چھنانے مچھے شب ئناؤ گی "گہرا سانس لینا وہ نے چد پرمی سے گوپا ہوا"‬
‫سوہا اپتات میں سر ہال کر اسے سروع سے آخر یک سب پتاتی خلی گنی سالوں ہونے کو آنے‬
‫تھے اور آج خانے کیسے اس کے دل نے اعتتار کی نهلی سیڑھی بر قدم رکھا تھا‬

‫مچھے لگنا ہے تمہیں ماموں سے پات کرتی چا ہیے "طالل نے اسے مچلصایہ مسورہ دپا "‬

‫نہیں میں جود ہتتڈل کر لوں گی " خانے ک یوں اسے طالل کاا پیے قدم پنچھے لتتا برا لگا تھا‬

‫تم انشا کچھ بہیں کرو گی اور اگر کچھ کرنے کاسوچا تھی پو میں جود چا کر ماموں کو شب ئنا دوں گا"‬
‫پ‬
‫وہ دو پوک لہچے میں اسے وارئنگ د ئ نا پوال سوہا نے غصے سے آ کھیں سکیڑئں پا وہ جود کچھ کر رہا"‬

‫‪106‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫س‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫تھا پا اسے کرنے دے رہا تھا ئنا بہیں اس کے دماغ میں کنا کھخڑی پک رہی تھی وہ مچھیے سے‬
‫فاضر تھی‬

‫تھنک ہے پو تھر پچ پچا کر اپک ہی راشتہ نکل نا ہے "طالل نے سوالتہ نطروں سے اسے دپکھا"‬

‫کون سا ؟" وہ جود کو پوچھیے سے روک یا یایا تھا‬

‫" میں چا کر اس مراد غلی سے ہی سادی کر لینی ہوں"‬

‫کنا پکواس کر رہی ہو تم ؟"‬


‫نے وقوف لڑکی !ڈھ نلے تھر کی غقل بہیں ہے تم میں ‪ ،‬اوپر کی عمارت میں کچھ ہے تھی پا‬
‫سچاوٹ کے طور پر اس کا وزن اتھا رکھا ہے "طالل لمچے میں اس کی اچھی چاضی کالس لگا خکا‬
‫تھا مخض پات کے لیے سہی مگر اس کا جود کو اس گھینا آدمی کے ساتھ جوڑپا ہی طالل کو زہر لگا‬
‫تھا وہ جو غصے میں پات پوں ہی پول گنی تھی طالل کا سدپد ری اپکشن دپکھ کر وجست سے اسے‬
‫دپکھیے لگی تھی جو سرخ چہرہ لیے اسے ا نسے گھور رہا تھا جیسے سالم نگلیے کا ارادہ ہو طالل کو ائنی‬
‫چائب پڑھنا دپکھ اس کے گلے کی گلنی ابہر کر معدوم ہوتی ہونے جشک ل یوں کو تھوک سے پر‬
‫کرنے اس نے طالل کو دپکھا‬

‫مچھ سے سادی کرو گی؟ "بہت چلد ہی سہی مگر وہ ق یصلہ لے خکا تھا"‬
‫سوہا کو لگا جیسے اس کا ذہنی پوازن یگڑ گتا ہے یات تھی اپنی بڑی کہ ہضم کرنے کے لیے وقت‬
‫ی‬
‫درکار تھا خیرت کی زیادتی سے آ کھیں یاہر کو نکل آتی تھی‬

‫‪107‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫ان خاالت میں اس سے دو پول ہمدردی کی مت نظر کھڑی لڑکی کو وہ سادی کی پیشکش کر رہا تھا‬
‫اس سے زیادہ عح یب اور نے ڈھ نگا اپشان ساید ہی اس نے کہیں دیکھا تھا تھلے ہی وہ اس سے‬
‫کسی تھی رد غمل کے لیے جود کو پتار کر خکی تھی بر یہ یات پو اس کی پوقعات کے ایک دم بر‬
‫عکس تھی‬

‫مذاق کرنے کے لیے آپ کو نس میں ہی ملی تھی ؟ "اسے وافعی پرا لگا تھا"‬
‫کیسے وہ اس کے احشاسات سے کھتل سکتا تھا ؟‬

‫یہ مذاق بہیں ہے میں سچ میں تم سے سادی کرپا چاہنا ہوں "طالل کے چہرے پر پال کی"‬
‫سیجندگی طاری تھی سوہا نے نغور اس کے چہرے کے پاپرات د پکھے چہاں سرارت کی رمق پک‬
‫موجود بہیں تھی‬

‫آپ پلیز نکلیں میرے کمرے سے اتھی "دماغ کے ماؤف ہونے اس کی الچھن کو غصے میں"‬
‫ن‬
‫پد لیے میں زپادہ دپر بہیں لگی تھی ئ کھی نطر اس پر ڈال کر اس نے دروازے کی چائب اسارہ کنا‬
‫طالل نے ایک نگاہ اس کے یلمالنے الل چہرے بر ڈالی‬

‫"‪"I am your first and last option‬‬


‫طالل نے ہلکا سا مشکرا کر اسے چ ھیڑا‬

‫‪108‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫"‪"Then I would rather die‬‬


‫اسے دو پوک جواب د پنی وہ اپنی نظریں یک اس کی سمت سے ت ھیر گنی صحنح میں وہ اپشان‬
‫ستگ دل تھا کسی کے خذیاپوں کی اسے برواہ ہی کهاں تھی ؟‬

‫تمہارے پاس آج سام کا وقت ہے اس پارے میں سوجو پا پا سوجو تمہاری مرضی‪ ،‬مگر کل کا"‬
‫سورج عروب ہونے سے بہلے بہلے اس سچ کرنے کو خف یقت میں پدلنا دپکھیے کے لیے ئنار ہو چاؤ‬
‫اب کی طالل نے خف یقت میں اس کے ہوش اڑانے "‬
‫کہاں وہ اس رسیے سے انکاری‪ ،‬اسے نگاہ تھر کر دپکھیے پک کو راضی بہیں تھا اب اچاپک سے‬
‫اس کے گلے پڑ رہا تھا‬
‫اسے سوجوں کے تھ یور میں الچھا کر وہ جیسے وہاں سے نکال سوہا اس بر لعیت تھنج کر جود کو‬
‫کوسنی فرپش ہونے خل دی‬
‫ید دماغ آدمی جود پو یاگل تھا ہی اس کا دماغ تھی خراب کرنے کا پورا اپ نظام کر گتا تھا‬

‫_________________‬

‫رپسیورپ یٹ میں آنے والی لڑکی کو سوہا کے روپ میں دیکھ کر ہی اسے نہت عح یب لگا تھا مہ‬
‫جبیں نے اسے پتا پتانے کسی لڑکی کا جوالہ دیا تھا حس سے مل کر اسے کچھ یل ساتھ‬
‫گزارنے تھے‬
‫س‬
‫سوہا کو وہاں دیکھ کر کچھ یل لگے تھے اسے مچھیے میں کہ آخر گھر والے کتا کھچڑی نکا رہے‬
‫ہیں ؟‬

‫‪109‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫و پسے پو سادی ہی کرنے کا اس کا کوتی ارادہ نہیں رکھتا تھا مگر سوجیے بر تھی ‪-‬حس عکس کی‬
‫نصوبر پتنی تھی وہ ایک سادہ سی مسرقی لڑکی رہی تھی جتکہ سوہا اس کے یالکل الٹ تھی طالل کو‬
‫کٹھی عورپوں کے گھر سے یاہر کام کرنے بر مشلہ نہیں تھا لتكن ایک تی وی ایکیر کا رول یلے‬
‫کرنے والی لڑکی تھی اس کے مزاج بر پورا نہیں ابرتی تھی‬

‫وقت اور خاالت کے یاغث جتنی یار تھی دوپوں کا آمتا سامتا ہوا ایک تھی موقع جوسگوار یاپت‬
‫نہیں ہوا تھا مہ جبیں اور زیاد کے پوچھیے بر تھی وہ انکار کرنے واال تھا مگر اس سے نهلے ہی سوہا‬
‫کے انکار کی وجہ خان کر اس نے صد اور غصے میں خامی تھر لی تھی‬
‫طالل کا ارادہ صرف اسے پتگ کرنے کا ہی تھا وہ اپنی خامی کے جواب میں سوہا کا سدید ری‬
‫ایکشن دیکھیے کا جواہش متد تھا بر مہ جبیں کو خانے کیسے اس کے ارادوں کی تھتک لگ گنی‬
‫تھی ا پیے غصے میں جو سچ انہوں نے اس بر آسکار کیے طالل اس سے اب یک اپجان ہی تھا‬
‫جن یاپوں کو لے کر وہ سوہا کو علط جج کریا آیا تھا اس میں اس کا کوتی قصور ہی نہیں تھا اس‬
‫سے نهلے تھی وہ اسے علط سمچھ کر نہت بڑی علطی کر چکا تھا اب دوسری یار تھر سے وہی‬
‫علطی کرنے سے اسے مہ جبیں نے روک لتا تھا ہر نهلو بر نظر یاتی کرنے کے نعد ہی اس‬
‫کے دل نے سوہا کو نے گتاہ نصور کرنے ہوۓ اس کے لیے الگ سے ایک ساقٹ کاربر پتدا‬
‫کر دیا تھا ہاں الیٹہ اس بر اب تھی طاہری جول کی خادر خڑھی تھی‬

‫اسے دپتا کی متلی نظر سے پجانے کے لیے ہی اسے پس ایک ہی راسٹہ نظر آ رہا تھا تھر اس میں‬
‫ابرار کی تھی مرضی سامل تھی نہی سب سوچ کر وہ زیادہ وقت لیے نغیر اسے برپوز کر چکا تھا‬

‫دپتا کا نهال برپوزل تھا حس کا کسی تھی قسم کی قارمتلنی سے دور دور یک کوتی واسطہ نہیں تھا‬

‫‪110‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫ڈراپ یویگ کرنے اس نے کال مال کر یل یو پوتھ کان میں لگانے نہت خلد دوسری خاپب سے‬
‫جواب موصول ہونے اس نے گہری ساپس خارج کرنے ایک ہی چملے میں اپنی یات جٹم کی جتد‬
‫ایک چملوں بر مح نط کال کا دوراپٹہ کاقی مح نصر سا تھا‬
‫مہ جبیں اور زیاد کو ا پیے ق نصلے سے آ گاہ کریا وہ دوپوں کو اچھا خاصا پتا چکا تھا مہ جبیں پو ت ھر‬
‫تھی اس کے ق نصلے سے جوسں تھیں مگر زیاد نے خاموسی اجتتار کر لی تھی‬
‫ایک پتتا نهلے ہی علط راہ بر خل بڑا تھا دوسرے کو وہ اپنی آیا میں کھونے کے قایل نہیں تھے‬
‫___________‬

‫م‬
‫سب کچھ طالل کے سا میے کسی کھلی کتاب کی طرح تھا سوہا کو کمل خان لتیے کے نعد اسے‬
‫واقعی اس رسیے سے کوتی اغیراض نہیں تھا یلکہ مہ جبیں اور ابرار کی جواہش کا اخیرام کرنے‬
‫اس نے سوہا سے سادی کا ق نصلہ اپنی مرضی سے لتا تھا دوسری طرف وہ تھی جواس کے عالوہ‬
‫کسی تھی ابرے غیرے پٹھو خیرے سے سادی کرنے کے لیے پتار تھی وہ پو سکر تھا مہ جبیں‬
‫اور فرخت کی یات سن کر وہ اس ید دماغ لڑکی کے یاس خال آیا تھا وریہ خانے وہ کتا کرنے کا‬
‫سوچے پتٹھے تھی‬

‫_____________‬

‫ک یوں کر رہے ہیں یہ شب ؟"‬


‫کتا جتایا خا ہیے ہیں ؟ " اس کی آیکھوں میں ہزاروں سوال پتاہ تھے‬

‫مچ‬‫س‬
‫انشا کنا کر رہا ہوں میں ذرا ئناپا نسند کرئں گی؟ "مقاپل نے پا ھی سے اسے د کھا"‬
‫پ‬

‫‪111‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫آپ مچھے میری ہی نظروں میں گرا رہے ہیں " اسے اس کے ارادوں سے پنچ ھے ہتتا یا دیکھ وہ غصے‬
‫پ‬ ‫ی‬
‫سے جنخ بڑی تھی کھلے ستاہ یال سرخ تم آ کھیں تھتگی یلکیں وہ صوفے بر تٹھی اسے سکوہ‬
‫کتاں نگاہوں سے دیکھ رہی تھی‬

‫یہ سب تمهارے دماغ کا ق یور ہے " پت یٹ کی ج یب سے ہاتھ نکالتا وہ اس کے چہرے کو آیکھوں‬


‫میں پشانے آگے بڑھا تھا یاتی سے تھرے سهد ریگ پین ک یوروں سے نے ساخٹہ نظریں خرایا وہ‬
‫ذرا سا چھکا اس سے نهلے وہ زمین کو سالمی د پ تا اس کا دو پٹہ اتھا کر اس کے کتدھے بر ڈالتا‬
‫وہ ایک چھتکے سے اپتا دو پٹہ یکڑتی اس کے ہر ارادے کو یا کام پتا گنی‬

‫میں پوری زیدگی گلٹ میں نہیں جتتا خاہنی " وہ ایک یار تھر سے یا صد ہوتی‬

‫پو کون کم پخت اپشا خاہتا ہے ؟ دلوں کے ق نصلے دل سے ہی لیے خانے ہیں " ڈ ھکے چھیے‬
‫لقظوں میں کتا گتا اظهار جتال جتد لمچے ہی سہی اس کی پولنی پتد کروا چکا تھا‬

‫میں آپ کی یاپوں میں آنے والی ہر گز نہیں ہوں نہیر ہے آپ ا پیے قدم پنچھے لے لیں میرا‬
‫ساتھ آپ کو نکل نف کے عالوہ مزید کچھ میسر نہیں کر سکتا " اس کی ریدھی ہوتی آواز بر وہ‬
‫اقسوس سے نفی میں سر ہال کر رہ گتا اس لڑکی کو سمچھایا اپتا سر دپوار میں مارنے کے برابر تھا‬

‫اس رسیے سے مچھے کنا ملے گا اور کنا بہیں یہ آپ کا درد سر بہیں ہے میں ق یصلہ لے خکا ہوں"‬
‫رہی پات آپ کی پو ائنا مائنڈ سنٹ کر لیں میں انکار کسی صورت بہیں کروں گا آپ کے انکار کی‬

‫‪112‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫کنا اہمنت ہے یہ آپ بہلے ہی دپکھ چکی ہیں جینا روپا دھوپا کرپا ہے آج رات ائنا سوق پورا کر لیں‬
‫اس کے نعد ان آپکھوں میں مچھے ذرا سی تھی تمی دکھاتی بہیں چا ہیے "چالف پوفع اس کے‬
‫دھونس تھرے اپداز پر اسے ضدمہ لگا تھا‬

‫پو کنا سانس تھی آپ سے پوچھ کر لینا ہو گا مچھے؟ "مقاپل کی چھنل سی آپکھوں میں چھاپک کر"‬
‫اغیراض اتھاتی وہ اسے دئنا کی شب سے معصوم پرئن مچلوق معلوم ہوتی تھی‬

‫مخض اپک انکار اور طالل کاظم انشا کر کے دکھانے گا آپ کو۔۔۔ مچھ سے دور چانے کی ہر ممکن"‬
‫کوسش آپ کو میرے اپک فدم اور فرئب لے آنے گی آپ کا یہ پار پار انکار مچھے ائتہا نسند ئنا رہا‬
‫ہے نقین چاٹیں میں انشا ٹینا بہیں چاہنا مگر آپ مچھے مج یور کر رہی ہیں "تھہرے ہوۓ لہچے‬
‫میں القاظ ادا کرپا بہلی پار اسے جوف سے میچم ند کر گنا تھا اس کی چمکنی آپکھوں سے چھلکیے‬
‫خطرپاک عزاتم اسے ئیھر کا ئنا گیے تھے‬

‫پوں زپردسنی کے ئنانے گیے رسیوں کی مدت زپادہ عرصہ بہیں پکنی مسیر طالل "اس کے"‬
‫مسیفنل کے کھییچے گیے نفسے پر وہ مشکرا کر پلنا‬

‫طالل ائنی زپدگی میں آنے والی کسی تھی سے سے دشت پردار بہیں ہوپا تھر بہاں پو معا ملہ ہی"‬
‫جییے چا گیے انشان کا ہے "اپک آخری نطر اس کی سرخ پاک پر پڑنے اس کی نگاہوں نے لمخوں‬

‫‪113‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫میں گالتی کنکنانے ل یوں پک کا سفر طے کنا ا ئیے نعاوت پر اپرنے دل کو ڈ ئٹ کر سال پا وہ قورا‬
‫اس کمرے سے پاہر نکل گنا تھا‬

‫__________________‬

‫سفند رپگ کی گ ھیر دار فراک پر لگی ستہرےرپگ کی زری سے ئیے نفش و نگار اپک الگ پکھار پحش‬
‫رہے تھے سر پر سجی الل جنی ‪،‬ج ناتی ہاتھوں سے اتھنی مہندی کی جوسیو نے اس کی جونصورتی‬
‫م‬
‫میں چار چاپد لگا دنے تھے اس کے الکھ انکار کے پاوجود فرخت نے سندس کو اسے کمل ئنار‬
‫کرنے کے کا چکم دپا تھا پا پا کرنے کے پاوجود اپک گھنتہ بہلے ہی وہ طالل کے پام سے میسوب‬
‫کر دی گنی تھی اس کا ذہن اس وقت پری طرح ماؤف ہو خکا تھا طالل ائنا کہا اس طرح سچ کر‬
‫دکھانے گا یہ پات پا فاپل نقین تھی‬
‫اسے جتالوں کی دپتا سے نکا لیے کے لیے ستدس نے آیکھوں کے سا میے جتکی پجاتی‬

‫مچھے پو یہ شب جواب ہی لگ رہا ہے آپ کی سادی ا نسے ہو چانے گی میں سوچ تھی بہیں"‬
‫سکنی تھی "ڈرنسنگ ٹینل کے ئنک لگ کر کھڑی سندس نے مشکرا کر اسے دپکھا وہ لگ تھی‬
‫ائنی ہی ئناری رہی تھی اس پر سجی اپک اپک خیز کے لیے سندس نے اس کے سو سو پار میبیں‬
‫پرلے کیے تھے وریہ اس نے پو سرے سے ہی ئنار ہونے سے انکار کر دپا تھا تھر کہیں چا کر‬
‫فرخت کی ڈائٹ ڈ ئٹ کا اپر لے کر غصے سے ہی سہی مگر وہ سندس کے ہیھے خڑھ ہی گنی تھی‬

‫‪114‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫و نسے کوتی اور تھی ہے جو آج ہر طرف چھاپا ہوا ہے "سوہا نے گھور کر اسے دپکھا کچھ دپر بہلے"‬
‫ہی وہ اپدر آ کر اسے طالل پامہ سنا چکی تھی اب تھر سے اس کی موپر سنارٹ ہونے لگی تھی‬

‫تم کچھ زپادہ بہیں تھنل رہی آج ؟"‬

‫" آج کے دن مچھے تھنلیے کی اچازت ہے "‬

‫"کس جوسی میں ؟"‬

‫آپ کی سادی کی جوسی میں "سندس نے دائت نکا لیے اسے پاد دہاتی کرواتی"‬

‫ن‬
‫سادی بہیں ضرف نکاح "سوہا نے اس کی یح کی"‬
‫ج‬‫ص‬

‫بہیں میں اتھی سن کر آ رہی ہوں طالل تھاتی نے انکل سے کہا ہے وہ آج ہی آپ کی رخصنی"‬
‫چا ہیے ہیں "سندس نے پڑے آرام سے اس پر تم بہوڑا‬

‫تم چھوٹ پول رہی ہو ؟" سوہا نے معنخب نظروں سے اسے دیکھا تھال یہ ممكن تھا اس کی رچصنی‬
‫ہو اور اسے ہی خیر یا ہو ۔۔۔۔‬

‫‪115‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫میں ک یوں چھوٹ پولوں گی تھال آپ کو میری پات پر نقین بہیں ؟ "سندس نے سوہا سے جیسے"‬
‫ہی نصدپق چاہی اس نے قورا نفی میں سر ہال کر اس کا سارا تھرم پل تھر میں پوڑ دپا تھا‬

‫تھنک ہے تھر کچھ دپر ائ یطار کرلیں جود ہی ئنا چل چانے گا "گہرا سانس لے کر سندس نے"‬
‫ئیچھے آ ٹییے میں ائنا غکس دپکھا اسے سکون سے لیسنک تھنک کرپا دپکھ سوہا نے کچھ کہیے کے لیے‬
‫متہ کھوال ہی تھا کہ فرخت نے کمرے میں آ کر اپک کامدار چادر سندس کے جوالے کرنے اسے سوہا‬
‫کو ئیچے النے کے لیے کہا‬

‫پ‬
‫یہ شب کنا چل رہا ہے کوتی مچھے کچھ ئنانے گا ؟ "وہ میحیر نگاہوں سے فرخت کو د کھنی پولی"‬
‫خب ان کے اپک اسارے پر سندس نے آگے پڑھ کر چادر اس کے کندھوں پر ڈالی ہی تھی کہ‬
‫سوہا نے زچ ہو کر چادر جود سے دور اچھال دی النتہ سندس کو اس کی اپک گھوری ہی کاقی تھی‬

‫انشا کنا ئنا ہو رہا ہے جو تمہہیں سمچھ بہیں آ رہا ؟"‬


‫نکاح ہو چکا ہے تمهارا اور اب رچصنی ہو نے خا رہی ہے "‬

‫کنا مطلب رخصنی ؟ آپ نے پو نکاح کا کہا تھا ضرف "سوہا رو د ئیے کو تھی جسے دپکھو وہی اس"‬
‫کی زپدگی کا مالک ئنا ٹییھا تھا‬

‫تمہارے پاپا کا ق یصلہ ہے یہ و نسے تھی نکاح کے نعد یہ شب مخض رسمیں رہ چاتی ہیں وہ آج"‬
‫ہو پا کل کنا فرق پڑپا ہے ؟ "فرخت نے اس کا رجشار تھییھنانے ذہنی طور پر ئنار کنا‬

‫‪116‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫"لنکن یہ شب اچاپک؟ مطلب۔۔۔۔ کچھ وقت پو رک چانے میں کون سا تھاگی چا رہی تھی ؟"‬
‫غصے میں بہلی پار اس نے فرخت کے سا میے ائنی آواز پلند کی تھی‬

‫کنا اول قول پکے چا رہی ہو سوہا۔۔۔ سوچ سمچھ کر پولو آج بہیں پو کل رخصنی ہوتی ہی تھی پا پو"‬
‫پچے تھر آج ہی سہی ساپاش ا ئیے مائنڈ کو ری لنکس کرو اور سندس اسے لے کر آؤ چلدی سے ئیچے‬
‫سندس کو ئنا چکم چاری کرتی وہ مڑی ہی تھی کہ پاب گھمانے سے بہلے سوہا کی آواز نے ابہیں "‬
‫ساکت کر دپا تھا‬

‫میں بہیں چاؤں گی اس آدمی کے ساتھ آپ پاپا کو انکار کر دئں "سندس نے گ ھیرا کر فرخت کو"‬
‫دپکھا اس کا اس وقت ضد پر اڑ چاپا ان شب کے لیے ہی فاپدہ مند بہیں تھا‬

‫کنا مطلب آدمی کوتی اپچان بہیں ہے وہ سوہر ہے تمہارا تھوڑی تمیز سے پات کرو ؟ "فرخت کو"‬
‫لگا جیسے ابہوں نے سییے میں غلطی کر دی ہے سوہا کے پگڑے ئ یور دپکھ کر ابہوں نے اسے‬
‫اپک پل میں چھاڑ دپا تھا‬

‫"آپ پاپا کو انکار ۔۔۔۔۔"‬

‫سوہا !تمہارا دماغ پو بہیں خراب ہو گنا کیسی پاٹیں کر رہی ہو تم ؟ ائنی ضد پر اڑے رہیے کے"‬
‫لیے اب ا ئیے پاپا کو نے عزت کرو گی تم ئیچے جو لوگ موجود ہیں شب ائ یطار کر رہے ہیں تمہارا اور‬

‫‪117‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫تم چاہنی ہو میں چا کر تمہارے پاپا سے کہوں ان کی ٹینی ابہیں سرم ندہ کرنے کا پورا م یصویہ ئنانے‬
‫ٹ‬
‫" ییھی ہے‬

‫سمچھ پو آپ لوگ بہیں رہے آپ کے کہیے پر میں نے اس رسیے کے لیے چامی تھری شب"‬
‫ائنی چلدی میں ہوا اب آپ لوگوں نے اچاپک سے رخصنی تھی رکھ لی مچھ سے پوچھنا پک ضروری‬
‫ٹ‬
‫بہیں سمچھا "وہ غصے سے تھری ییھی تھی فرخت کو سا میے کھڑا دپکھ شب پولنی چلی گنی کچھ‬
‫پوفف کے نعد فرخت نے مشکرا کر اسے دپکھا سوہا کے مقاپل ٹییھیے ابہوں نے ئنار سے اس کی‬
‫تھوڑی پکڑ کر غصے سے ئیے ہوے چہرے کا رخ ائنی چائب کنا‬

‫میری ٹینی اس لیے پاراض ہے کہ شب چلدی چلدی ہو گنا چھلی پا ہو پو تمہیں ئناپا پو تھا زپاد"‬
‫تھاتی نے پڑی مشکل سے اس سادی کے لیے رضا مندی دی ہے تھلے دل سے پا سہی مگر ان‬
‫کا مان چاپا تھی پڑی پات ہے تمہارے پاپا اور تھیھو بہیں چا ہیے تھے اس رسیے میں مزپد دپری ہو‬
‫تھر طالل نے کہا ہے وہ و لیمے کا قنکشن دھوم دھام سے کرے گا "فرخت اس کے ہوپق زدہ‬
‫چہرے پر پوسہ د ئنی ئیچ ھے ہنی سوہا کی چہلمالتی آپکھوں سے اپک دغا پاز اسک بهشل کر گود میں گرا‬
‫اب وہ ابہیں کنا ئناتی شب پالئنگ طالل کی کی گنی تھی زپاد کا پو ضرف اپک بہایہ ئناپا گنا تھا‬
‫ٹ‬
‫خف یقت سے وافف پا ہوتی پو ساپد وہ تھی اس کہاتی کو سچ مان ییھنی‬

‫_______________‬

‫‪118‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫ہلکے یادامی ریگ کی سیرواتی زپب ین کیے سب کے پنچ کھڑا اس وقت ایک الگ طالل ہی لگ‬
‫رہا تھا سنحتدگی کا لتادہ اوڑھے سادہ سے طالل کی زیدگی نے سوہا ابرار کی آمد سے یک دم یلتا کھایا‬
‫ت ھا‬
‫کتا ہوا ؟کیوں ہوا؟ ہر سوچ سے برے اسے یاد تھا پو اپتا حس لڑکی کے لیے اس نے ا پیے یاپ‬
‫کے خالف خا کر ق نصلہ لتا تھا وہ اس کی زیدگی میں صرورت سے زیادہ اہم ہو خکی تھی دل میں‬
‫پبتیے غصے اور خڑخڑاہٹ کی اصل وجہ ہی اس کا سوہا سے اقتکٹ ہویا تھا‬
‫ہزاروں خام یوں کے یاوجود سوہا وہ نهلی لڑکی تھی حس نے طالل کی زیدگی میں آنے ہی ادھم مجا‬
‫دی تھی حس لڑکی کو نهلی نظر دیکھ کر ہی اسے خاضی نے زارپت ہوتی تھی وہی لڑکی اس کے‬
‫دل کی امین ین خکی تھی اپتا ہر سکوہ ہر اغیراض تھال کر اس نے سوہا کو پورے دل سے اپتایا‬
‫ت ھا‬
‫وہ مہ جبیں ہی تھی جنہوں نے اسے کسمکش سے یاہر نکال کر لگے ہاتھ اپنی جواہش تھی پتا‬
‫ڈالی تھی انہیں سوہا طالل کے لیے نے خد پستد تھی آتی تھی مگر زیاد کے لیے دنے ایداز نے‬
‫طالل کو کوتی تھی بڑا ق نصلہ لتیے سے اب یک روک کر رکھا ہوا تھا‬
‫گزسٹہ روز اس کی اتیر خالت اور گالوں بر یکھرے حشک آپسوں کے میے میے پشان طالل کو نے‬
‫جین کر گیے تھے سوہا سے سب خا پیے کے نعد اسے لمجہ لگا تھاسب طے کرنے میں ‪....‬وہ‬
‫ق نصلہ جو وہ ا پیے سالوں میں لتیے سے کیرا رہا تھا اسے اپجام یک نہنجانے کے لیے اسے زیادہ دبر‬
‫سوجتا نہیں بڑا تھا‬

‫وقت راپ نگا کیے پتا مہ جبیں نے ابرار سے یات کر کے سارے خاالت سٹمٹھال لیے تھے نکاح‬
‫م‬
‫کے نعد وہ کچھ خد یک طمین تھی ہو چکا تھا اگر اس یک ا پیے رپسور شسز کی خاپب سے‬
‫نہ‬
‫معلوم کی گنی خیر یا نحنی پو کٹھی خان یا یایا کہ یات اپنی چھوتی پو ہر گز نہیں تھی جتنی سوہا کو‬

‫‪119‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬
‫م‬
‫لگ رہی تھی ا پیے تھاتی کا یدلہ لتیے کی خاطر مراد علی نے سوہا کو برپپ کرنے کا کمل م نصویہ‬
‫پتالتا تھا ساید سوہا کی کوتی کمزوری ان دوپوں تھاپ یوں کے ہاتھ لگ خکی تھی حسے ڈھال پتا کر وہ‬
‫دوپوں اسے یارگٹ کر رہے تھے‬
‫لگے ہاتھوں ابرار اور مہ جبیں کو سارے خاالت سے آ گاہ کرنے طالل بڑے آرام سے ان سب‬
‫کی رصا متدی سے رچصنی کی اخازت تھی لے چکا تھا‬
‫ستدس کے ساتھ جیسے وہ کمرے سے یاہر نکلنی دکھاتی دی طالل کی نے ساخٹہ نظر اس کے‬
‫سرخ یاک سے ہونے زرد بڑنے چہرے بر ایکی تھی‬
‫ایک تھرپور نظر اس بر ڈال کر وہ فورا اپنی خگہ سے کھڑا ہوا نظریں تھتک کر یار یار سا میے موجود‬
‫اس طالم حسیٹہ کی خاپب اتھ رہی تھی چهاں وہ ابرار اور فرخت کے ستیے سے لگ کر کھڑی‬
‫اسے سرے سے نظر ایداز کر خکی تھی‬
‫اسے یک یک سوہا کو گھوریا یا کر مہ جبیں نے ہلکے سے اس کے کتدھے بر ت ھیڑ رستد کتا حسے‬
‫محسوس کیے پتا طالل ہلکا سا مشکرایا نعد میں کھل کر ہیس دیا‬
‫____________‬

‫رچصنی کے فورا نعد ہی دوپوں کے لیے اسبیشل ہویل میں روم یک کرایا گتا تھا یا کہ دوپوں آرام‬
‫سے اپنی زیدگی کی سروعات کر سکیں اس یات بر سوہا کے ساتھ طالل کو تھی اغیراض تھا مگر‬
‫بڑوں کے آگے دوپوں کی صد پ نکار یاپت ہوتی تھی‬

‫‪120‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫جونصورت گالب کی لڑپوں سے لدی آراپش سے تھرپور کار جیسے ہویل کے سا میے رکی ستاف کے‬
‫کچھ لوگ دوپوں کو رسیو کرنے کے لیے نهلے سے موجود تھے الیٹہ ان دوپوں کا نهاں آیا گھر‬
‫والوں کے ساتھ جتد ایک لوگوں کے عالوہ یاقی سب کے لیے راز ہی تھا‬
‫طالل نے اسے یاہر آنے کے لیے وقتا اپتا ہاتھ پیش کتا حسے سب کی موجودگی میں وہ نظر ایداز‬
‫کرتی مشکل سے ہی ل تكن جود ہی یاہر نکل آتی تھی‬
‫ستاف کے لوگ طالل کا ایک اسارہ ملیے وہاں سے خلیے پیے تھے سوہا کو سچے سیورے روپ میں‬
‫ا پیے ساتھ کھڑا دیکھ طالل کے دل نے ایک ہارٹ پ یٹ مس کی خابز رسٹہ ہونے کے یاوجود‬
‫بڑی مشکل سے اس سے جود کو کوتی پیش قدمی کرنے سے روک رکھا تھا‬
‫جیسے ہی اس نے کچھ محسوس کرنے طالل کی خاپب دیکھا وہ خلدی سے رخ موڑ کر آگے بڑھ‬
‫گ تا‬
‫سوہا نے ہوپق پیے اسے وہاں سے ایدر خانے دیکھا تھر غصے سے اپتا ڈرپس سٹمٹھالنی اس کے‬
‫پنچھے خل دی‬

‫_______________‬

‫تم میں تمیز پام کی کوتی خیز تھی ہے پا نس دکھاوے کی پڑھاتی کر رکھی ہے "دوسری پار جود کو"‬
‫گرنے سے پچانے کے لیے اس نے جود سے دو فدم آگے چلیے طالل کا سہارا لنا تھا‬

‫یہ پات تم پر تھی الگو ہوتی ہے کہیے کو ج ناب سکرئن کی پڑی ادکارہ ہیں اپک ہنل پک پو تھنک"‬
‫سے بہنی بہیں چا رہی کنا ضرورت تھی انشا جوپا بہییے کی ؟ "اسے پازو سے پکڑ کر سندھا کھڑا کرنے‬
‫طالل نے جناتی نطروں سے اسے دپکھا‬

‫‪121‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫تم نهاں مچھے یاپیں ستانے کے لیے النے ہو ؟ " پنچ را سیے کھڑے وہ یکرار کرنے سے یاز نہیں‬
‫آنے تھے الیٹہ دوپوں کی پوک چھوک ہر آنے خانے کی پوجہ کا مرکز پنی ہوتی تھی طالل نے قدم‬
‫ی‬
‫بڑھا کر اسے اپنی خاپب کھتنجا سوہا کی آ کھیں خیرت سے تھتلیں‬

‫ا نسے ئ یکار پالن بہیں ئناپا میں "طالل نے اس کے کان میں سرگوسی کی"‬

‫تھاڑ میں خاؤ تم " اس کی زو معنی نظروں کے سیب بزل ہوتی وہ عجلت میں کمرے کی خاپب‬
‫بڑھی خب نهلے قدم بر ہی تیر مڑنے طالل نے بروقت اسے یکڑ لتا‬

‫تمہارے ارادے مچھے تھنک بہیں لگ رہے و نسے "طالل نے سرارپا اس پر چملہ کشا وہ جو کچھ"‬
‫کہیے کا ارادہ رکھنی تھی عم و غصے سے سرخ رپگت میں مزپد اپاری ئن چھلکیے لگا تھا اس سے بہلے‬
‫سوہا اس پر پرس پڑتی طالل آس پاس موجود لوگوں کے جنال سے اسے سہارا دے کر کمرے میں‬
‫لے آپا تھا‬

‫______________‬

‫پورا کمرہ تھولوں کی جوسیو سے مهک رہا تھا چهازی سابز پتڈ بر گالب کی پت یوں سے پتا دل طالل‬
‫کو نے خد پستد آیا تھا اس کے ساتھ دوپوں کے لیے ایک جونصورت سا کارڈ تھی رکھا تھا حسے ہویل‬
‫ستاف والوں نے ان کے لیے چصوضی پتار ک تا تھا سوہا کو کسی پت کی ماپتد چم کر کھڑا دیکھ‬
‫اس نے جیسے الپیس آن کی سارا قسوں ہوا میں جیسے پجلتل ہویا خال گتا‬

‫‪122‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫کھت‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫اسے ایک صروری کام کا پتا کر وہ جیسے خاموسی سے کمرے سے یاہر نکال سوہا لم تا ساپس نحنی‬
‫کچھ بر سکون ہوتی خلدی سے ا پیے لیے کچھ آرام دہ نہتیے کو ڈھویڈ کر اس نے واش روم کا رخ‬
‫ک تا ت ھا‬

‫_________________‬

‫ماما نے بہت ائ یطار کنا تمہارا تمہیں آنے چا ہیے تھا ؟ "دور دور پک تھنلی سناہ پار کول کی"‬
‫سڑک پر نطرئں دوڑانے اس نے سازم سے سکوہ کنا بہت کوسش کرنے کے پاوجود سازم نے‬
‫اس کے اپک تھی ئ یعام کا جواب پک بہیں دپا تھا وہ دوپوں اس وقت ہوپل کے پاہر کھڑے‬
‫تھے سازم نے ہی اسے کال کر کے ملیے کے لیے پالپا تھا‬

‫" میری چھوڑو ائنی سناؤ تم نے پو سادی پا کرنے کی قسم کھاتی تھی اب کیسے تھیس گیے ؟"‬
‫سازم کی پات پر طالل نے نے ساختہ فہقہ لگاپا دل کے ہاتھوں مج یور ہو کر وہ وافعی پرا تھیشا تھا‬

‫ماموں سے ملے ہو تم ؟"اس نے کچھ پوفف کے نعد سازم سے سوال کنا"‬

‫بہیں میں نعد میں مل لوں گا "سازم نے سرسری سا جواب د ئیے بہایہ گھڑا خف یقت پو یہ تھی"‬
‫اس وقت وہ جود سے نطرئں مالنے کے فاپل تھی بہیں تھا مگر‬
‫طالل کی سادی کا سن کر وہ جود کو اس کے یاس آنے سے روک نہیں یایا تھا میرال کو لے کر‬
‫جتیے تھرم اس نے یال ر ک ھے تھے وہ ایک چھتکے میں خاک میں مل خکے تھے اس کی دوسری‬

‫‪123‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫سادی کا سن کر ہی میرال نے اس سے ساری را نطے م نقطع کر دنے تھے حس لڑکی کے لیے وہ‬
‫اپنی پ یوی اور پتنی یک کو پنچھے چھوڑ چکا تھا وہ کسی اور کے ساتھ اپنی دپتا آیاد کر کے اس کے‬
‫مٹہ بر کرارا تماپجہ مار خکی تھی آقس میں آنے دن نے عزت ہوکر اس نے کام کو تھی خیر آیاد‬
‫کر دیا تھا‬
‫دل پو تھا ا پیے گھر واپس لوٹ خانے تھر صتاء کا آپسوں سے تھ نگا چہرہ یاد کرنے سرمتدگی اس‬
‫کی سوجوں بر ڈبرہ چمالتنی‬

‫وردا کیسی ہے ؟ "اس کا سوال غیر م یوفع ت ھا"‬

‫تمہیں بہت پاد کرتی ہے ماما اور تھاتی کے لیے اسے سمچھا پاپا مشکل ہو چاپا ہے "سازم کو ائنا"‬
‫آپ اس کے سا میے مخرم لگیے لگا تھا‬

‫" تم اسے سمچھا لییے ہو گے مچھے نقین ہے و نسے تھی سروع سے تم اس کے نسندپدہ رہے ہو"‬
‫سازم کے چہرے پر تھنکی سی مشکان چھلک دکھالنے غائب ہوتی‬

‫دئنا کا کوتی تھی رشتہ اس کے پاپ کی چگہ بہیں لے سکنا سازم وہ تمہیں بہت پاد کرتی ہے"‬
‫وردا کے ذکر پر چہاں سازم نے اس سے نطرئں خراٹیں وہیں طالل کی آپکھوں میں ماپوسی ہی"‬
‫ماپوسی تھی‬
‫کنا تھا وہ اور کنا ٹینا چا رہا تھا ؟‬
‫ائنی غلط یوں کا ازالہ کرنے کی پچانے اپک پار تھر سے پارپک راسیوں پر چل پڑا تھا چہاں سے‬
‫وانسی پا ممکن تھی‬

‫‪124‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫خب اسے ئنا چلے گا میں نے اس کی ماں کو کسی پرائ عورت کے لیے چھوڑ دپا تھا پو وہ جود مچھ"‬
‫" سے نفرت کرے گی‬

‫کنا ئنا خف یقت اس کے پر غکس ہو ؟ "طالل کی پات پر سازم نے نطر اتھا کر اسے دپکھا ذہن"‬
‫میں نس بہی سوال گوپج رہا تھا کنا وہ سچ کہہ رہا تھا ؟‬
‫نے وفاتی کا جو داغ اس کے دامن کو داغدار کر خکا تھاکنا اس کا ازالہ ممکن تھا ؟‬
‫طالل نے مشکرا کر اسے دیکھا تھر آگے بڑھ کر جود ہی اسے گلے سے تھی لگا لتا اپنی سب سے‬
‫بڑی جوسی میں وہ سازم کو ا پیے ساتھ خاہتا تھا اب خب وہ جود خل کر اس کے یاس آیا تھا پو‬
‫نہی اس کے لیے نہت بڑی یات تھی‬

‫___________________‬

‫ساز م سے سارا خال اجوال لتیے کے نعد وہ کاقی دبر سے کمرے میں واپس لویا تھا یاپٹ یلب‬
‫کی روسنی میں پتڈ بر سویا ہوا وجود مخو پت جواب تھا طالل نے مشکرا کر دپوار گیر آ پتیے میں اپتا‬
‫عکس دیکھا اس سے نہیر پحقہ اسے ساید ہی کوتی اور دے سکتا تھا سوہا کا رخ دوسری خاپب‬
‫ہونے کے یاغث طالل کو اس کا چہرہ تھتک طر نقے سے نظر نہیں آ رہا تھا اس کی کمر بر‬
‫یکھرے یال کھڑکی سے آتی ہلکی ہوا کے دوش سے اڑنے ایک سچر یایدھ رہے تھے اخایک اس کا‬
‫دل کتا فرپب سے خا کر اسے د یکھے محسوس کرے‬

‫‪125‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫اتھی جواہش کو غملی خامہ نہتانے کی خاطر اس نے کچھ قدم ہی لیے تھے کہ اخایک سے وہ‬
‫کسی خیز میں الچھتا بری طرح زمین پوس ہوا دھڑم کی آواز نے کمرے کی بر سکون قصا میں‬
‫ارنعاش بریا کتا تھا‬

‫مچھ کو فرصت ہی کهاں کہ میں‬


‫موسم سهایا دیکھوں‬
‫میں تیری یاد سے نکلوں پو‬
‫زمایہ دیکھوں‬

‫ٹ‬ ‫پ‬
‫سائنڈ لیمپ چال کر مندی مندی آ کھیں کھولے وہ ہڑپڑا کر اتھ ییھی تھی آواز کی سمت کا نعین‬
‫کرنے جیسے اس کی نطر طالل پر پڑی بہلے بہل اس نے معیحب نگاہوں سے زمین پر پڑے‬
‫طالل کو دپکھا دوسری نگاہ اس کے ہاتھ میں قند ائنی ہنلز پر ڈال کر وہ جوں ہیسنا سروع ہوتی پو‬
‫ماپو پرپک لگاپا مشکل ہو گنا تھا‬
‫اسے جود بر ہیستا دیکھ طالل نے غصے سے ہاتھ میں یکڑی ہتل دور اچھال دی کتا سایدار اسنفتال‬
‫تھا وہ پس سوچ کر رہ گتا‬

‫زیادہ زور سے لگی ہے کتا ؟" طالل کے لتگڑا کر خلیے کا پوپس لتنی وہ یا مشکل اپنی ہیسی بر خیر‬
‫کر یاتی تھی‬

‫‪126‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫نہیں میں ایکتتگ کر رہا ہوں " طالل نے گھور کر اسے دیکھا‬

‫ک یوں ہسینال والوں نے تمہاری چھنی کر دی ہے کنا ؟ "سوہا نے ہیسیے ہوۓ اس کا مذاق اڑاپا"‬
‫ئیر کے درد سے ئیچارہ کراہ کر ائنی پاپگ سندھی کر پاپا تھا‬

‫اب تم النی سندھی پاٹیں ہی کرتی رہو گی پا کوتی دواتی تھی دو گی مچھے "طالل نے گہرا سانس"‬
‫لییے اسے اجشاس ذمہ داری پاد دالتی‬

‫میرے جنال سے تم جود ڈاکیر ہو ؟ "وہ اسے جنانے ہوۓ پولی"‬

‫بہاں کون سا میں نے ائنی ڈسبیشری کھول رکھی ہے منڈنکل پاکس دپکھو کوتی ٹین کلر مل"‬
‫چانے گی "اس کے جود پر تھڑ کیے کو نطر اپداز کرتی وہ متہ نسور کر اتھی پورا کمرہ جنک کرنے کے‬
‫نعد پل آخر اسے اپک چھوپا سا پاکس مال ہی گنا تھا‬

‫یہ لو دپکھ لو ؟"ساری دوائناں اس کے سا میے رکھیے اس نے پاتی کا گالس تھی اسے پکڑاپا"‬
‫طالل نے جیسے دواتی نگلی وہ گالس واپس رکھ کر اپنی خگہ واپس لوٹ آتی تھی‬

‫سکریہ " اس نے جود بر کمفربر درست ہی کتا تھا کہ طالل کی آواز کمرے میں گوپچی‬

‫‪127‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫زپادہ جوش ہونے کی ضرورت بہیں ہے میں نے نس اجشان کا پدلہ اپارا ہے جو تم نے مچھ پر"‬
‫پ‬
‫کنا تھا موفع مال پو آگے تھی کروں گی "دو پوک لہچے میں اسے پاور کرانے اس نے جیسے آ کھیں ئند‬
‫پ‬
‫کی طالل ئنا کسی پاپر کے اسے دپکھنا رہا تھر جود تھی آ کھیں ئند کر لیں تھی‬

‫_______________‬

‫پوری رات کروٹ یدل یدل کر اس نے نے جتنی میں گزار دی تھی جونہی قصا میں نہجد کی‬
‫اذاپوں کی صدا یلتد ہوتی پتتد نے اس بر علٹہ یا لتا تھا حس کے محض کچھ گھت یوں نعد ہی ایک‬
‫عح یب سی پو اس کے پٹھ یوں سے یکراتی گہری پتتد میں ہونے کے یاوجود دم گھتیے سے وہ کھاپستا‬
‫پ‬ ‫ی‬
‫ہوا یک دم آ کھیں کھول کر اتھ پتٹھا سا میے وہ صوفے بر تٹھی بڑے مزے سے سگرپٹ تھویکنی‬
‫پ‬
‫الگ ہی دپتا میں کھوتی تٹھی تھی طالل نے نے ساخٹہ اپتا سر یکڑ لتا‬

‫یہ یلحتاں یہ ازپ بیں‬


‫میری روح میں پوں ابر گبیں‬
‫میں سهد سے کب زہر پنی‬
‫میری ذات مچھ سے ہی الچھ گنی‬

‫دئنا ادھر کی ادھر ہو سکنی ہے مگر یہ لڑکی کیھی بہیں سدہر سکنی "وہ زپر لب پڑپڑاپا ئ نگے پاؤں"‬
‫اس کے سر پر چا بہیچا تھا‬

‫‪128‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫یہ کون سا وقت ہے ان شب خیزوں کا ؟ "اس کا ئیز و ئند لہچہ محسوس کرنے سوہا نے گردن"‬
‫پ‬
‫اوپر اتھا کر دپکھا کجی ٹیند سے کھلی سرخ آ کھیں اسے کاقی دلکش لگی تھی‬

‫ان خیزوں کا تھی کوتی وقت ہوپا ہے ؟ "سوہا نے اچھییے سے اسے دپکھیے سوال کنا النتہ طالل"‬
‫کو لگا اس کے دماغ کی رگیں کھڑے کھڑے ت ھٹ چاٹیں گی‬
‫اسے وہی چم کر کھڑا دیکھ وہ نظریں ت ھیرگنی تھر گہرا کش لتیے جیسے ہی قصا میں مرعولوں کی‬
‫صورت دھواں چھوڑا طالل کے غصے کا گراف مزید ہاتی ہویا خال گتا میز بر بڑی ساری خیزیں اس‬
‫کی مط یوط یایگ کی ایک تھوکر سے ہی زمین کی زپ یت ین خکی تھی‬

‫" میں پاگل ہوں جو بہاں کھڑا ہو کر پکواس کر رہا ہوں"‬

‫" ہاں پو ٹییھ کر کر لو"‬

‫آ ئندہ کیھی اسے ہاتھ تھی لگاپا پو ہاتھ پوڑ دوں گا "طالل نے اسے ضاف دھمکی دے ڈالی"‬

‫ف‬
‫" میرے سا میے تمہارے یہ لمی ڈاپالگ کام بہیں آنے والے"‬
‫سوہا نے اس کی دھمکی ایک کان سے ان کر دوسرے سے نکال دی‬

‫تم صیح صیح میرا دماغ خراب مت کرو "طالل نے اسے ئبیتہہ کرنے کوقت سے کہا"‬

‫اچھا !تم تھی اسیعمال کرنے ہو ؟ "وہ پلٹ کر چانے کو تھا خب اسیناق سے مڑ کر اسے دپکھا"‬

‫‪129‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫"کنا ؟"‬

‫ائنا دماغ "سوہا کے جواب پر اس کا دل کنا اس کا سر تھاڑ دے اّللّ اّللّ کر کے اپک رات ہی"‬
‫گزری تھی چانے پوری زپدگی اپک چ ھت کے ئیچے وہ اس کا کنا چال کرنے والی تھی مسیفنل کے‬
‫اپدنسوں نے اسے پری طرح سے گ ھیر لنا تھا اسے امند تھی بہت چلد وہ پاگل ہو چانے واال تھا‬

‫_________________‬

‫پاشتہ کرنے کے نعد وہ دوپوں سندھا کاظم وال بہیچے تھے چہاں مہ جبیں کے ساتھ صناء اور وردا‬
‫نے تھی دوپوں کا جوب اسیفنال کنا تھا سادی میں ہوتی سرسری سی مالفات میں سوہا کے لیے‬
‫وہ دوپوں اجینی ہی تھیں اسے فرخت نے ئناپا تھا طالل کا اپک پڑا تھاتی تھی ہے مگر وہ تھا کون‬
‫یہ پات اب پک اس کے لیے راز ئنی ہو تھی جس پر سے پردہ اتھاپا اتھی پاقی تھا‬
‫طالل پو گھر آنے سکون کا ساپس لے کر سونے خال گتا تھا صتاء نے اسے پورا گھر دکھانے کے‬
‫نعد ایک کمرے کے یاہر چھوڑنے ایدر خانے کا اسارہ کتا‬
‫وہ جیسے یاب گھما کر ایدر داخل ہوتی دن میں تھی رات کا سا سماں کیے جتاب قارغ وقت کا‬
‫ی‬
‫تھرپور قایدہ اتھا رہے تھے دل کتا اسے پتگ کرے تھر ایک یار اس کی الل آ کھیں یاد آنے اس‬
‫نے اپتا ارادہ برک کردیا دنے یاؤں واش روم میں خانے اس کا ارادہ تھاری جوڑے سے چھ نکارہ‬
‫خاصل کریا تھا‬

‫___________‬

‫‪130‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫دونہر کے سانے زمین بر ابر آنے تھے آدھا دن لگ تھگ جٹم ہونے کو تھا وہ ستدس کی کال بر‬
‫کیڑے یدل کر پتار ہونے آ پتیے کے سا میے کھڑی تھی اسے کام سے چھنی لیے و پسے تھی نہت‬
‫دن ہونے کو آنے تھے ایک پتا بروجتکٹ تھا حس کے لیے اسے ایک اچھا آفر تھی آیا تھا سب‬
‫کچھ طے کرنے سے نهلے وہ ان لوگوں سے مل کر جود یات کر لتتا خاہنی تھی یلو ڈراتیر سے یال‬
‫حشک کرنے کے نعد وہ یارتی م تک اپ کر کے اسے آخری پچ اپ د پیے میں مصروف تھی‬
‫خب طالل کمرے میں داخل ہوا‬
‫تھورے ریگ کی یلین سقون ساڑھی‪ ،‬گہرا گال ‪ ،‬گردن میں سجا تھاری ہار کاپوں سے ل تکیے ہم ریگ‬
‫آوبزے اسے تھٹھک کر دیکھیے بر مح یور کر گیے تھے طالل کی نگاہوں کی پیش محسوس کرنے‬
‫اس نے مڑے پتا خلدی سے یالوں کا میسی سا جوڑا یایدھ کر مایگ کے یالوں سے لٹ نکال کر‬
‫چہرے بر آزاد چھوڑ دی‬

‫اچھی لگ رہی ہو "کمرے کا دروازہ ئند کرنے کے نعد وہ اس کے فرئب آ کر فدرے چھک کر"‬
‫سرگوسی کی صورت پوال‬

‫تم سے کس نے رانے مایگی ہے ؟" سوہا آ پتیے میں انہرنے اس کے عکس سے مجاطب ہوتی‬

‫اپنی پ یوی کی نعرنف کرنے کے لیے مچھے کسی کی اخازت نہیں خا ہیے " اس کے اسنجاق‬
‫پ‬
‫تھرے ایداز بر وہ دیگ تٹھی تھی طالل نے کرسی بر چمے ا پیے ہاتھ سے اس کا جوڑا کھول دیا‬
‫م‬
‫ایک ین سے پتدھے یال تیزی سے کسی آپشار کی ماپتد اسے پنچ ھے سے کمل چھتا خکے تھے اپنی‬
‫پتاری صا نع ہونے کے صدمے سے وہ طالل کو گھورتی اس کے مقایل کھڑی ہوتی‬

‫‪131‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫تم ج یگلی کیھی انشاپوں والے کام تھی کر لنا کرو اپک پو بہلے مچھے دپر ہو رہی تھی ائنی مجنت سے"‬
‫میں نے پال سنٹ کیے تھے تم نے سارے نگاڑ دنے "پالوں کو دوپارہ سنٹ کرنے کی کوسش‬
‫میں ہلکان ہوتی وہ رو د ئیے کو تھی‬

‫و نسے یہ ساہی سواری چا کدھر رہی تھی ؟ "صوفے پر ٹییھے طالل نے اس کا گہری نطروں سے"‬
‫چاپزہ لنا اس کی ئناری کو اپک تھر پور ساپاسی د ئ نا وہ دل ہی دل مشرور ہوا تھا النتہ کام کی تھکان‬
‫پو اس کا چہرہ دپکھیے ہی اڑن چھو ہو چکی تھی‬

‫چا رہی تھی مطلب ؟ چا رہی ہوں میں ۔۔۔۔۔ تھوڑا کام ٹیناپا ہے سندس کسی تھی وقت آتی"‬
‫ہو گی "طالل کی نطرئں اس کے ئیزی سے خرکت کرنے ہاتھوں پر تھی وہ اپک پار تھر سے‬
‫م‬
‫اسی طرز کے پال ئناتی کمل ئ نار کھڑی تھی اپک جناتی نطر طالل پر ڈال کر ئنڈ پر پڑا ائنا ئنگ‬
‫جنک کرتی نطر آتی‬

‫اچھا ۔۔۔۔۔‬

‫پ‬
‫" و نسے عموما لڑکناں سادی کے نعد گھر گھرہسنی د کھنی ہیں"‬

‫نہت اچھی معلومات تھی لتكن میرے کسی کام کی نہیں ہے " اس کے پتکھے لہچے بر طالل‬
‫نے فہقہ لگایا‬

‫‪132‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫تم ضرف مچھے ہی دپکھ لو پو کاقی ہے پاقی شب تمہارے نس کا بہیں "ساپد کچھ ضروری تھا جو"‬
‫پ‬
‫اسے مل بہیں تھا طالل کی نطر اس کی ہر اپک خرکت پر تھی سوہا نے رخ موڑنے آ کھیں سکیڑ‬
‫کر اسے دپکھا‬

‫تمہاری یہ فصول پاٹیں میرے پلے بہیں پڑ رہی کسی اور کا دماغ کھاؤ چا کر "گہرا سانس ہوا کے"‬
‫شیرد کرتی وہ اچھی چاضی پرنشان ہو چکی تھی‬

‫کچھ ڈھویڈ رہی ہو ؟" اسے ہر سے الٹ یلٹ کرنے دیکھ طالل نے اسنفشار کتا‬

‫م‬
‫ہاں وہ تم نے میری ۔۔۔۔۔۔۔‪ ،‬سوہا کی زیان کو اخایک سے بریک لگا طالل نے نحشس نگاہوں‬
‫سے اسے دیکھا تھر جود ہی مجاطب کر لتا‬

‫میں نے تمهاری کتا؟"‬

‫" کچھ بہیں"‬

‫کہیں تم یہ پو نہیں ڈھویڈ رہی ؟" اپنی ج یب سے اس کے مظلب کی خیز نکال کر دکھایا وہ اسے‬
‫سوالٹہ نگاہوں سے دیکھ رہا تھا نقتتا وہ اپنی دبر سے سگرپٹ یالش رہی تھی اس کی آیکھوں کی‬
‫نہ‬
‫چمک اس سے ہر گز چھنی نہیں تھی اس سے نهلے وہ اس یک نحنی طالل نے خالی ڈتی تھاڑ‬
‫کر ڈسین میں ڈال دی‬
‫وہ خاپتا تھا اس لت سے اسے آزاد کروایا اپتا آسان نہیں تھا مگر یا ممكن تھی پو نہیں تھا‬

‫‪133‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫تم خد سے بڑھ رہے ہو اب " اسے سهادت کی انگلی دکھا کر وارن کرتی وہ تھڑک اتھی تھی‬
‫طالل نے آگے بڑھ کر اس کی انگلی بر اپنی انگلی سے گرقت کی‬

‫پ‬
‫اب یہ پو سراسر الزام ہے مچھ پر "چذپات سے تھرپور آ کھیں سوہا کو ساکت کر د ئیے کی"‬
‫ضالجنت رکھنی تھیں سوہا کی مشلشل چدو چہد پر جوبہی طالل نے اس کا اس کا ہاتھ آزاد کنا ائنا‬
‫ئنگ اتھا کر وہ پاہر کی چائب پڑھی مگر دروازے نے پو جیسے کھلیے سے ہی انکار کر چھوڑا تھا کینی پار‬
‫ک‬
‫اسے زور لگا کر ھییجیے کے پاوجود خب کچھ یہ ئن سکا پو اس کی سوالتہ نطروں کو پڑھیے طالل نے‬
‫اسے ا ئیے پاس آنے کا اسارہ کنا کچھ پل سوجیے کے نعد وہ مرے مرے فدم اتھا کر چلنی طالل‬
‫سے کچھ دوری کے فاضلے پر چارکی تھی خب اس نے زپردسنی اس کا پرم و گداز ہاتھ تھام کر اسے‬
‫ا ئیے پاس ٹییھاپا‬

‫پار میں تھکا ہارا گھر آپا ہوں سوچا تھا تم سے ٹییھ کرکچھ دپر پاٹیں کروں گا اور تم ہو کے چانے کی"‬
‫پڑی ہے تمہیں "طالل کے سکوے پر سوہا نے اسے ا نسے دپکھا ماپو کوتی گناہ غطیم کر دپا ہو اس‬
‫نے‬

‫تم پو ا نسے کہہ رہے ہو جیسے ہر روز چانے کینی دپر میرے پاس ٹییھ کر مجنّت کی ٹینگیں"‬
‫" پڑھانے ہو‬

‫کہیں تم پاپا مارنے کی پچانے مچھے سچھاؤ پو بہیں دے رہی "سوہا نے تھ یوئں اخکا کر اسے دپکھا"‬
‫اپدر ہی اپدر اس کے ذہنی پوازن خراب ہونے پر اقسوس جنانے وہ کچھ پوفف کے نعد پولی‬

‫‪134‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫ن‬
‫یہ دروازہ تم نے الک کنا ہے ؟ "اس کے فسیش تھرے اپداز نے سارا قسوں پل تھر میں"‬
‫پوڑ ڈاال تھا‬

‫سوہا کے چہرے کے پکھرے پکھرے نقوش ازپر کرپا طالل اقسوس سے سر پکڑے ٹییھا تھا‬
‫مطلب سوال جنا جواب گندم ۔۔۔۔۔‬
‫طالل نے جود کو بر سکون کرنے پتد دروازے کی خاپب دیکھا تھر اپتات کی مہر لگا کر گویا اس‬
‫کے سک کی نصدپق تھی کر ڈالی‬

‫پ‬ ‫مچ‬‫س‬
‫گ‬
‫مگر ک یوں ؟ "وہ پا ھی سے اسے د ھے نی"‬
‫ک‬

‫ک یوپکہ تم آج پاہر بہیں چا رہی "عج نب اپکشاف تھا جو اس پر تم کی صورت تھوپا تھا"‬

‫اور یہ شب ڈنشائنڈ کرنے کا جق تمہیں کس نے وقوف نے دپا ہے ؟ "اس فدر معصومایہ"‬


‫سوال پر اس کی گود میں رکھی پرم و پازک کالتی کو ا ئیے مط یوط ہاتھ کی گرقت میں لنااور اسے‬
‫چاموسی سے آ ٹییے کے سا میے ال کھڑا کنا دراز فد آ ٹییے میں نطر آپا اس کا ائنا غکس اور طالل کے‬
‫ل یوں پر مچلنی دھیمی ہیسی اسے دوپوں ہی زہر لگے تھے‬

‫تمہیں سب مذاق لگ رہا ہے طالل مچھے دبر ہو رہی ہے " اب کی یار وہ زچ ہوتی تھی دل پو کر‬
‫رہا تھا کچھ اتھا کر اس کا تھوڑ دے مگر قلجال پچمل سے کام لتتا تھا‬

‫‪135‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫اپک سرط پر "سوہا نے جوپک کر تھیوئں اخکاٹیں اس سے بہلے وہ اس کا م یصویہ چان پاتی"‬
‫طالل نے آگے پڑھ کر تھرتی سے اس کی پل کھاتی کمر پر گرقت مط یوط کرنے اسے پک دم ائنی‬
‫ک‬
‫چائب ھییچ لنا اور وہ کسی ڈور کی مائ ند سندھا اس کے مط یوط سییے سے چا پکراتی اتھی وہ اس اقناد‬
‫پر ہی پوکھالہٹ کا سکار تھی کہ ا ئیے چہرے پر رئ نگنا اس کا ہاتھ محسوس ہونے اپک سیشاہٹ سی‬
‫اس کے جسم میں پچلی کی مائند دوڑ گنی‬
‫م‬
‫سوہا نے مزاچمت کرنے اس کا ہاتھ ا ئیے پالوں سے ہناپا چاہا مگر ئب پک وہ ائنا کام کمل کر‬
‫خکا تھا گھیے سی نپ کینگ میں پراسے پال پل تھر میں پوری ئنک کو کور کر چکے تھے‬

‫‪If you accept my condition, i will get out of your way‬‬


‫‪right now‬‬
‫) اگر تم میری سرط مان لو پو میں اتھی تمہارے را سیے سے ہٹ چاؤں گا(‬

‫کوتی زبردسنی ہے کتا ؟ " وہ ہٹ دھرمی سے خالتی‬

‫آزما کر دیکھ لو " طالل نے جیسے ہی اس بر اپنی گرقت سخت کی اپنی ہڈیاں پوپنی ہوتی محسوس‬
‫کر وہ تھڑتھڑ ا کر رہ گنی اس سے نهلے طالل کے ساتھ وہ مزید الچھنی ستدس کی کال بر اس‬
‫نے ڈرپستگ بر بڑے ا پیے مویایل کو پحیے دیکھا اپتا دوسرا ہاتھ مویایل کی خاپب بڑھا کر وہ‬
‫مویایل اتھایا خاہنی تھی بر اس سے نهلے طالل نے اسے دوپوں ہاتھوں سے زمین سے ذرا سا اوبر‬

‫‪136‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫اتھانے گھما کر اجتتاط سےاپنی دوسری خاپب پنچے ایارا وہ گہیراہٹ میں اب یک اسے ساپوں‬
‫سے تھامے کھڑی تھی اس کا جتا کی تمازت سے سرخ بڑیا ریگ طالل کے ل یوں بر تھتلی‬
‫مشکراہٹ مزید گہری کر یا خال گتا‬

‫ئناؤ چلدی "ائنی خقت کو چھ نا کر وہ لمچے میں اس سے فاضلے پر ہوتی اور اس نے چانے تھی"‬
‫دپا تھا‬

‫" تمہیں ائنا تی وی کرئیر چھوڑپا ہو گا "پات کہیے میں نطاہر چھوتی لگنی تھی مگر تھی بہیں"‬
‫سوہا کے چہرے کا ریگ لٹھے کی ماپتد زرد بڑا‬

‫تم مذاق کر رہے ہو ؟ "طالل کے سیجندہ پاپرات اسے جوف میں مینال کر چکے تھے"‬

‫نہیں "‬

‫تم نے مچھ سے ائنی مرضی سے سادی کی تھی "سوہا نے اسے پاد دہاتی کرواتی"‬

‫اس پات سے تم مچھے کیھی مکرپا ہوا بہیں پاؤ گی اس وقت تمہارا میرے ساتھ میرے کمرے"‬
‫" میں ہوپا اس پات کا متہ پولنا ئ یوت ہے‬

‫"تھر ان شب پائندپوں کی وچہ ؟"‬

‫‪137‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫میری غیرت یہ گوارہ بہیں کرتی کہ میری ئ یوی پرانے مردوں کی پاہوں میں پاہیں ڈال کر وہ"‬
‫شب کرے جس پر ضرف میرا جق ہے "اس کی آپکھوں میں دپکھنا وہ ئیھر پلے لہچے میں گوپا ہوا‬

‫" وہ میرا کام ہے"‬

‫تھا اب بہیں رہے گا "طالل نے واصح ئبیتہہ کی"‬

‫تم نہت زیادہ سوچ رہے ہو " اسے غصے سے تھرا دیکھ سوہا نے سمچھانے کی کوشش کی‬

‫ساید ۔۔۔۔۔‬

‫پاپا نے پو آج پک مچھے بہیں روکا "سوہا نے دلنل ٹیش کی"‬

‫پ‬
‫ہو سکنا ہے وہ ٹینی کے ئ نار میں اپدھے ہوں پر میری دو آ کھیں مچھے چدا نے نعمت میں دی"‬
‫ہیں جن کا اسیعمال مچھے پخوتی آپا ہے "طالل نے اسے چارو چانے خت کر ڈاال تھا‬

‫تم زپادتی کر رہے ہو میرے ساتھ میں پاپا سے تمہاری سکاپات کروں گی "ائنا پرس اور موپاپل"‬
‫ئنڈ پر تھینکیے اس نے کان میں سچے چہمکوں کو نے دردی سے پوچ کر تھی یکا‬

‫مچھے وقت بر پتا د پ تا میں نہنچ خاؤں گا " طالل نے خان کر یکڑا لگایا سوہا نے گھور کر اسے دیکھا‬
‫ی‬
‫پسو پییر سے ہوپ یوں کو رگڑتی وہ تم آ کھیں لیے واش روم میں پتد ہو خکی تھی جود کو مصروف‬

‫‪138‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫طاہر کرنے طالل نے سکون کا ساپس لتا مگر ایدر سے اب اتھک تھتک کی آوازیں نهلے سے تیز‬
‫ہو خکی تھیں‬

‫_________________‬

‫پ‬
‫میں واپس نہیں خاؤں گی اب اس گھر میں " فرخت اور ابرار کے ساتھ تٹھی وہ ہلکی نهلکی یاپیں‬
‫کر رہی تھی خب فرخت کے سوال بر اس نے اپتا ق نصلہ ستایا پچھلے ایک ہفیے سے اس سحص‬
‫کے ساتھ رہ رہ کر اس کا دم گھتیے لگا تھا اسے آزادی خا ہیے تھی جو نهاں میسر تھی‬

‫س‬
‫کتا مظلب ہم کچھ مچھے نہیں ؟ " فرخت نے خانے کا کپ برے میں رکھیے اسے سوالٹہ‬
‫نظروں سے خاپجا پتنی متکے ملیے کے لیے آنے پو ماں یاپ جوسی سے تھولے نہیں سمانے بر اگر‬
‫وہی پتنی ہمیشہ ہمیشہ کے لیے آ کر متکے میں پس خانے پو ماں یاپ کی پتتد اڑ خاتی ہے‬

‫مچھے نہیں رہتا طالل کے ساتھ " ابرار اور فرخت دم پخود پتٹھے اسے سن رہے تھے‬

‫کچھ کها اس نے تم سے پتاؤ مچھے کتا ہوا ہے ؟" زیاد کا سوچ کر ابرار کے دل میں عح یب سے‬
‫وسوسے اتھ رہے تھے‬

‫‪139‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫وہ ایک پتگ نظر مرد ہے ا پسے مرد کے ساتھ میں اپنی پوری زیدگی نہیں گزار سکنی مچھے طالق‬
‫خا ہیے " سوہا کی زیان سے نکلے القاظ اس قدر یلخ تھے کہ اسے ہوش دالنے کے لیے فرخت نے‬
‫پ‬
‫نهلی یار ا پیے ہاتھ کا اسنعمال کتا تھا وہ اب یک نے نقتنی سے گال بر ہاتھ ر ک ھے تٹھی تھی‬
‫آیکھوں سے گرنے اسک سقاف موتی کے ماپتد پوٹ کر اس کی چھولی میں یکھرے تھے‬

‫خیردار اگر ا پیے مٹہ سے ا پسے القاظ نکالے پو۔ " فرخت کی لرزتی زیان نے یا مشکل ان کے القاظ‬
‫کا ساتھ دیا‬

‫اس پارے میں ہم نعد میں پات کر نے ہیں تم اپک پار نشلی سے سوچ لو "اپرار نے اس "‬
‫کے سر پر ہاتھ رکھیے فرخت کو تھی تھنڈا ہونے کا اسارہ کنا جو اتھی پک اس ضدمے کے زپر اپر‬
‫کھڑی تھی‬

‫میں نے سوچ لتا ہے میرا ق نصلہ اب تھی وہی ہے اور آگے تھی نہی رہے گا " سوہا کی ہٹ‬
‫ی‬
‫دھرمی بر ابرار نے آ کھیں منحیے اس کے سر سے اپتا ہاتھ اتھایا اور کمرے کی خاپب بڑھ گیے‬
‫کوتی تھی ق نصلہ خلد یازی میں لتتا انہیں ایک یار تھر سے اس مقام بر کھڑا کر سکتا تھا چهاں‬
‫سے وہ خلتا سروع ہوۓ تھے‬

‫______________‬

‫‪140‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫سادی کے ایک دو دپوں نعد ہی اس نے پوکری بر خایا سروع کر دیا تھا کام تھا تھی اپشا کہ اسے‬
‫ا پیے ذاتی مقاد کو ایک طرف رکھ کر دوسروں کے یارے میں سوجتا بڑیا تھا وہ ہر وقت برپشان اور‬
‫اکھڑ مزاج رہیے واال طالل سوہا کے زیدگی میں آنے جود کو نہت خدیک یدل چکا تھا ایک یات جو‬
‫کٹھی نہیں ید لیے والی تھی وہ اس کا سوہا سے ریلتڈ کیسر ڈ تھا اسے سروع سے پولڈ لڑکتاں زہر‬
‫لگنی تھی ا پیے ہم سفر کے طور بر حس سادگی کی نصوبر اس نے دل میں پشا رکھی تھی سوہا اس‬
‫سے ہر لجاظ سے محتلف تھی عورپوں کے کام کو لے کر اس کا نظریہ ہر گز پتگ نہیں رہا تھا‬
‫مگر یہ واخد اپشا کام تھا چهاں وہ خاہ کر تھی اسے ڈھتل د پیے کا مٹمنی نہیں تھا‬
‫وہ خاپتا تھا پو محض اپتا کہ نکاح یامے بر دسنحط کر کے حس لڑکی کے چملہ چقوق اس نے ا پیے‬
‫یام لکھوانے تھے اس کے پور پور بر طالل زیاد کا جق تھا‬
‫تھر کوتی اور مرد اس اماپت میں جتاپت کرے یہ یات سوچ کر ہی وہ آنے سے یاہر ہونے لگتا‬
‫تھا اس رسیے میں اسے جتنی ڈھتل دے سکتا تھا وہ اسے نہت نهلے ہی دے چکا تھا مزید کی‬
‫گنجاپش نکالتا اس کے پس سے یاہر تھا‬
‫اس یارے میں سوہا کو وہ نهلے ہی سب کلییر کر چکا تھا ہاں وہ تھوڑی صدی اور خذیاتی تھی بر‬
‫طالل کو نقین تھا اسے نہت خلد اپتا پتا لے گا حس طرز بر اس کا دل دھڑکتا تھا سوہا کا دل‬
‫تھی اسی لے بر دھڑ کیے لگے گا‬

‫ابرار کی موجودگی میں پتٹھے وہ دوپوں نقوس اس وقت ل یویگ ابریا میں موجود تھے خب خاموسی کو‬
‫خیرتی ابرار کی آواز نے دوپوں کو اپنی خاپب م یوجہ کتا‬

‫‪141‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫یہ تمهاری مرضی سے نهاں آتی تھی یا تم جود چھوڑ کر گیے تھے ؟"طالل نے جویک کر سوہا کی‬
‫خاپب دیکھا اسے نهاں آنے دوسرا دن تھا ان دو دپوں میں اس نے خانے کتنی کالز کی تھی بر‬
‫مجال تھی کہ سوہا نے جواب د پ تا تھی صروری سمچھا ہو اب ابرار کا اس سے سوال کریا اسے‬
‫خیراتی میں متتال کر رہا تھا‬

‫میں چھوڑ کر گتا تھا " طالل نے سادہ سا جواب د پیے ابرار کو نقین دالیا‬

‫تم خا پیے ہو اس کے نهاں آنے کے پنچھے کتا وجہ ہے ؟" سوہا نے نے ساخٹہ طالل سے‬
‫نظریں خراپیں جو اس نے تھی پوٹ کی تھی‬

‫جی یہ وہاں آپ لوگوں کو مس کر رہی تھی اس لیے ۔۔۔۔‪"،‬‬

‫م‬
‫ہٹہ ۔۔۔‪،‬۔وہ اتھی یات کمل تھی نہیں کر یایا تھا کہ ابرار کی آواز بر اسے خاموسی اجتتار کر تی‬
‫بڑی‬

‫کس دپتا میں جی رہے ہو متاں ؟" ابرار نے طالل کو دیکھیے اقسوس سے سر ہالیا‬

‫تمہاری ئ یوی بہاں منکے کے مزے لییے بہیں آتی پلکہ مسیقل آ بہاں آ کر نسیے کی ئناری کر کے"‬
‫آتی ہے اور تم اس فدر نے وقوف جود اسے بہاں چھوڑ کر چلیے ئیے ا ئیے کام سے مجنّت اچھی‬
‫" پات ہے مگر اس کا مطلب یہ پو بہیں جود سے خڑے رسیوں سے ہی الپرواہی پرت لی چانے‬

‫‪142‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫طالل کو محسوس ہوا ابرار اسے تھگو تھگو کر مار رہے تھے مسنقل والی بر اس نے سر اتھا کر سوہا‬
‫پ‬
‫کو دیکھا جو زمین کو گھورتی لب تھتنچے تٹھی تھی‬

‫تم نے اسے کام کرنے سے روکا ؟‬

‫جی ۔۔۔۔۔مگر خاہے پو دوسرا کوتی کام کر سکنی ہے مچھے اس بر کوتی اغیراض نہیں "‬

‫بر اس نے پو طالق کا مظالٹہ کتا ہے " طالل کو لگا اس غمارت کی چ ھت اس کے سر بر اس‬


‫گری ہو ایدر ہی ایدر کھچڑ ی نکا کر وہ اسے ابرار کے سا میے پیش تھی کر خکی تھی وہ اسے واپس‬
‫نے کی امتد میں تھاگا خال آیا تھا الے ج‬

‫_________‬

‫ک یوں تھتک کہہ رہا ہوں یہ میں ؟" اب کی یار انہوں نے سوہا کو مجاطب کتا حس نے محض سر‬
‫ہالنے بر اک نقا کتا تھا طالل ساکت پتٹھا یک یک اسے د یکھے گتا‬

‫"جو تھی ہوا تم دوپوں کے پنچ کی یات ہے کس نے کتا کها اور کتا ستا یہ سب نے مقصد یاپیں‬
‫ک‬
‫ہیں تم دوپوں پچے نہیں ہو کہ ہر یات کان ھتنچ کر سمچھاتی خانے‬
‫اس رسیے کے جوالے سے جو تھی ق نصلہ لتتا ہو وہ تم دوپوں کا ہویا خا ہیے ۔۔۔۔"‬

‫‪143‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬
‫م‬
‫مچھے اس سے دو میٹ اکتلے میں یات کرتی ہے " ابرار کی یات کمل ہونے سے نهلے طالل کی‬
‫تھاری تھ کرم آواز ان دوپوں کی سماغت سے یکراتی‬
‫بژمردہ یابرات چہرے بر سجانے کتنی دبر وہ کچھ کہیے کے قایل تھی نہیں رہے تھے دوپوں کو‬
‫کچھ وقت اکتال چھوڑ کر وہ خاموسی سے ان کے درمتان سے ہٹ گیے تھے‬

‫"میں پوچھ سکتا ہوں یہ خراقات کب سے خل رہی تھی تمهارے دماغ میں ؟" طالل کے ستاٹ‬
‫دار لہچے بر سوہا نے سر اتھاکر اسے دیکھیے کی علطی کر ہی لی تھی اس کی سرخ آیکھوں میں ابرا‬
‫خالل اسے مزید جوف زدہ کر رہا تھا‬

‫"اف کورس تم پو سروع سے ہی اس رسیے سے آزادی کی جواہش متد تھی ایک میں ہی یاگل‬
‫تھاجو اب یک اس ایک طرقہ رسیے کو دل سے لگانے رکھا " آیکھوں میں درد کی رمق لیے اس‬
‫نے مشکرانے کی یا کام کوشش کی‬

‫اورجو تم خا ہیے ہو وہ میں کٹھی نہیں ہونے دوں گی " سوہا نے ہمت کرنے آخر اسے پول ہی‬
‫دیا‬

‫کتا واقعی!۔۔۔ اور کتا خاہتا ہوں میں ؟ " درمتان کا سارا قاصلہ سمتیے طالل نے تھوڑی سے یکڑ‬
‫کر اس کا چہرہ اوبر کتا سوہا کے گلے کی گلنی انہر کر معدوم ہوتی‬

‫‪144‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫تم ۔۔۔۔تم ۔مچھ بر خکومت کریا خا ہیے ہو " طالل نے تھ یویں اچکانے اسے معنخب نگاہوں سے‬
‫دیکھا سب کچھ اس کی مرضی کے مظاپق ہونے کے یاوجود وہ اسے کتگھرے میں کھڑا کر رہی‬
‫تھی‬

‫"اوہ گاڈ سوہا محض ایک کام یہ کرنے کی یات کو لے کر تم مچھ بر اپتا بڑا الزام نہیں لگا سکنی‬
‫خکومت کرتی ہوتی پو تم جیسی مٹہ ت ھٹ اور صدی لڑکی سے کٹھی سادی یہ کریا پ یوی ہوتم میری‬
‫تمهارا اچھا برا دیکھتا میرا فرض ہے اور میں پتا چکا ہوں تمهارا غیر مردوں کے ساتھ کام کریا مچھے پستد‬
‫نہیں تھر خاہے تم اپنی مرضی سے کام چھوڑو یا زبردسنی " اسے ذرا سی تھی گنجاپش د پیے نغیر‬
‫اس نے جٹمی ق نصلہ ستا ڈاال‬

‫تم تھی پو عورپوں کے ساتھ کام کرنے ہو ہستتال کے ستاف میں صرف مرد پو نہیں ہیں میں‬
‫اپتا کام ایک سرط بر چھوڑوں گی تمہیں تھی اپتا کام چھوڑیا ہو گا " سوہا کی پحکایہ یات بر طالل کو‬
‫اس کی ذہنی خالت بر سٹہ ہوا سر ہاتھوں میں تھا میے بڑے خیر سے اس نے جود کو سمچھایا گہرا‬
‫ساپس ہوا کے سیرد کرنے اس نے یازو ستیے بر یایدھ کر کھڑی سوہا کو دیکھا‬

‫"پو تم کام کریا خاہنی ہو ؟" طالل کے چھکے کتدھے پچھے لہچے کو دیکھ ایک یل کو وہ ششدر‬
‫ہوتی تھر خلدی سے گردن اپتات میں ہالتی متادا کہیں وہ یدل ہی یہ خانے طالل نے خاموسی‬
‫سے اس کا ہاتھ ا پیے ہاتھ میں لتیے اسے ا پیے ساتھ خلیے بر مح یور کتا‬

‫ہم کهاں خا رہے ہیں ؟" دروازے کی جوک ھٹ یار کرنے اس نےطالل سے سوال کتا‬

‫‪145‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫ا پیے گھر " اس کے لیے ڈراپ یویگ سیٹ کا دروازہ کھو لیے طالل نے پتٹھیے کا اسارہ کتا‬

‫"لتكن یایا ہمارا اپ نظار کر رہے ہوں گے "‬

‫وہ سمچھدار ہیں جود ہی سمچھ خاپیں گے " اسے جواب د پیے طالل نے دل ہی دل سکر ادا کتا‬
‫اگر ابرار اسے ملیے کے لیے یہ یالنے پو خانے یہ لڑکی کتا کرنے والی تھی‬

‫بر میں اتھی کچھ دن نهاں رہیے والی تھی " سوہا نے دنے لقظوں میں اجنجاج کتا‬

‫لتكن میں مزید کوتی رسک نہیں لتتا خاہتا " سوہا کے پتٹھیے دروازہ پتد کر کے وہ گھوم کر‬
‫ڈراپ یویگ سیٹ کی خاپب آیا الیٹہ اس کا جواب اسے مزید برپشاتی میں الچھا گتا تھا‬

‫_________________‬

‫رات ہی ستدس سے ساری انقارمیشن لے کر صنح کام بر خانے طالل نے اسے ایگزیکٹ لوکیشن‬
‫بر ڈراپ کتا تھا‬
‫سوہا کے لیے طالل کا مان خایا ہی قل وقت نہت تھا گھر آنے کے نعد وہ نغیر کھایا کھانے ہی‬
‫سو گتا تھا صنح تھی دوپوں کے پنچ یات یہ کر برابر تھی‬
‫وہ جیسے ہی اپتا برس لے کر گاڑی سے یاہر نکلی طالل تھی اس کے ہمراہ ہی تھا سوہا نے‬
‫کوقت سے اسے دیک ھاگہرے پ تلے ریگ کی پت یٹ ‪ ،‬سفتد سرٹ کھلی آسبتبیں کہت یوں یک موڑ رکھی‬
‫تھی آیکھوں بر حسمہ سجانے وہ کار سے پتک لگا ک کرھڑا واقعی اسے سایدار لگ رہا تھا اس نے دل‬

‫‪146‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫ہی دل اسے جوب سراہا تھی مگر زیان سے افرار مشکل کام تھا ہاں اگر سا میے کھڑا آدمی طالل یہ‬
‫ہویا پو ساید وہ نعرنف کر تھی د پنی‬
‫ا پیے حسم کے آر یار ہوتی اس کی بر پیش نگاہیں اسے زہر لگی تھی‬

‫کتا مستلہ ہے ؟ سوہا کے سوال بر طالل نے آس یاس نظریں دوڑاتی تھر اپنی خاپب انگلی‬
‫کرنے اس نے حس اپجانے ین کا مظاہرہ کتا وہ عش عش کر اتھی‬

‫تمہیں ا پیے عالوہ کوتی دوسرا مچھے گھوریا ہوا نظر آ رہا ہے ؟" سوہا نے غصے سے تھیویں اچکاپیں پو‬
‫طالل سر چھتک کر مشکرا دیا‬

‫"میں مٹہ یہ پوڑ دوں اس کا " اس کے بڑبڑانے لہچے بر سوہا کے کان کھڑے ہوۓ‬

‫کتا کها ؟‬

‫کچھ نہیں۔۔۔‬

‫" اور سیو " اسے غصے سے دیکھیے اس نے جتد قدم لیے ہی تھے کہ طالل کی نکار بر دویارہ یلٹ‬
‫کر دیکھا‬

‫‪147‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫"خب فری ہو خاؤ پو مچھے کال کر د پ تا " سوہا پتا کوتی جواب دنے جیسے غمارت کے ایدر داخل‬
‫ہوتی طالل نے مٹہ پسورنے اس کا تھوال ہوا چہرہ یاد کتا تھر مشکرانے ہوۓ گاڑی دوسری‬
‫سمت موڑ لی‬

‫___________________‬

‫ا پیے پیے بروجتکٹ کے لیے وہ حس مبتتگ کے لیے گنی تھی اس کے لیے اسے زیادہ دبر رکتا‬
‫نہیں بڑا تھا محض ایک دو یاپیں خا پیے کے نعد ہی اسے ساین کر لتا گتا تھا یات تھوڑی عح یب‬
‫پو تھی مگر اپنی تھی نہیں تھی ہو سکتا ہے وہ اس کے کام کو نهلے ہی دیکھ خکے ہوں پٹھی پو‬
‫بروپوزل تھی اسے ڈابریکٹ اسے ہی دیا گتا تھا‬
‫کام سے قارغ ہونے اسے نهلے جتال طالل کی یات کا آیا تھا حس نے اسے جود گھر ڈراپ‬
‫کرنے کی یاکتد کی تھی اس کے ہستتال سے یہ خگہ لگ تھگ گھتیے تھر کی دوری بر تھی کڑی‬
‫دونہر میں اس کا نهاں آیا تھر واپس ہستتال خایا سوہا ہجکجاہٹ میں متتال کر چکا تھا‬
‫چہرے کو ماسک سے ڈھا پتیے اس نے ستدس کو گاڑی لے کر آنے کی ہداپت دی کچھ دبر کے‬
‫ن‬
‫اپ نظار کے نعد جیسے وہ ڈراپ یو کرتی اس کے یاس ہنچی‬
‫پ‬
‫گاڑی میں تٹھنی وہ ال تا اس بر ہی برس بڑی تھی طالل کو برپشاتی سے پجانے کر خکر میں دھوپ‬
‫نے اس کا برا خال کر دیا تھا پستیے سے تھتگے پورے چہرے کو اے سی کی تھتڈی نے گویا‬
‫ّ‬
‫ج یت کا سکون پحشا ہو‬

‫اب دیکھ کتا رہی ہو خلو تھی " اسے پت ین کر پتٹھا کر وہ ایک یار تھر سے پولی پو ستدس نے‬
‫فورا گاڑی سڑک بر ڈا لیےاس کے گھر کی طرف موڑ لی‬

‫‪148‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫طالل سر کو برا نہیں لگے گا؟ " کچھ پو قف کے نعد ستدس کی آواز گاڑی میں ستاتی دی سوہا‬
‫خاپنی تھی وہ کس یارے میں یات کر رہی ہے‬

‫"اور تم آج کل طالل کی کچھ زیادہ ق یور نہیں کرنے لگی ؟" سوہا کے سوال بر اس نے گھیرا کر‬
‫سر نفی میں ہالیا اس نے پو سوہا کے تھلے کے لیے ہی یات کہی تھی‬

‫نہیں ۔۔میں پو پس پونہی ۔۔۔۔"‬


‫سوہا نے سکیڑ کر اسے دیکھا‬

‫"یہ جو تم اس کی خیر جواہ پنی تھر رہی ہویہ تمهارا کرتی ہوں میں کوتی پتدوپشت " سوہا نے لگے‬
‫ہاتھ اسے دھمکی تھی دے ڈالی آج کل اس کی ہر چھوتی بڑی یات وہ بڑے آرام سے خان لتتا‬
‫تھا یہ ساری یاپیں اسے ستدس پتاتی تھی نہت نهلے یہ سب خان کر اس کا ارادہ تھا ستدس سے‬
‫یات کرنے کا مگر خاالت ا پسے ہو گیے کہ اس یارے میں وہ سب تھال خکی تھی اب خب یاد آیا‬
‫پو اس کی طت نغت اس نے ا چ ھے سے صاف کر دی تھی‬
‫پ‬
‫ستدس نے گاڑی جیسے سگتل بر روکی اس کی غیر ارادی نظر یاس کھڑی یاپتک بر تٹھی پتاری‬
‫سی پچی بر بڑی تھی اسے نهلے اس نے کہیں دیکھا تھا مگر کهاں ؟۔۔۔‬

‫یہ پو وردا ہے یہ طالل سر کی تھاپچی " ستدس نے جونہی اس کی نظروں کی نقلتد میں دیکھا قٹ‬
‫سے اسے وردا کا معصوم سا چہرہ یاد آیا نکاح والے دن اس نے ستدس کے ساتھ جوب ہال گال کتا‬
‫تھا مگر سوہا نے محض اسے دور سے ہی دیکھا تھا سادی کے نعد تھی اس نے وردا کو طالل کے‬

‫‪149‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫گھر بر نہیں دیکھا تھا مہ جبیں نے اسے ایک یار پتایا تھا کہ وہ اپنی ماں کے ساتھ یاتی کے گھر‬
‫رہیے گنی تھی‬

‫بر یہ آدمی کون ہے ؟" ستدس کے سوال بر سوہا نے جویک کر اس آدمی کو دیکھا اسے تھال کیسے‬
‫تھول سکنی تھی وہ اس آدمی کی وجہ سے طالل نے اسے کتنی یاپیں ستاتی تھی اس دن حس‬
‫لڑکی نے اسے اپتا ہونے واال سوہر پ تایا تھا اس کی سادی کی نصاوبر اس نے ا پیے مویایل میں‬
‫ی‬
‫د کھی تھی اور کاقی خیران تھی ہوتی تھی اس لڑکی کے ساتھ کھڑا آدمی کوتی اور ہی تھا‬
‫وردا کا اس آدمی کے ساتھ پوں ہیس ہیس کر یات کریا اس کی سمچھ سے یاہر تھا ایک یات پو‬
‫طے تھی وردا اس آدمی کو اچھی طرح خاپنی اور نہجاپنی تھی‬
‫سگتل کھلیے اس نے ستدس کو اس یاپتک کو اور پتک کرنے کا اسارہ کتا اور نہت خلد وہ اپشا‬
‫کرنے میں کامتاب تھی رہی تھی‬

‫آپ ؟ " سازم اسے غصے سے کچھ کہیے ہی واال تھا کہ سا میے سوہا کو کھڑا دیکھ اس نے خیرت‬
‫سے اسے دیکھا‬

‫جی میں اب اگر مرا قیے سے نکل آنے ہوں پو پتایا پستد کریں گے وردا کو کهاں لے کر خا رہے‬
‫پ‬ ‫ن‬
‫تھے آپ ؟ " اس کے فسیسی ایداز بر سازم نے سکول پوپ نقارم میں تٹھی وردا کو پنچے ایارا جود‬
‫تھی پنچے ابر کر اس نے یاپتک کو اسبتتڈ بر لگایا‬

‫‪150‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫میں اسے کہیں تھی لے کر خاؤں آپ کون ہوتی ہیں مچھ سے ا پسے سوال کرنے والی ؟"‬
‫سازم کو اس کا جود سے سوال جواب کریا ہر گز پستد نہیں آیا تھا ایک پو مشکل سے اسے وردا‬
‫سے مالقات کا موقع مال تھا حسے سوہا بریاد کرنے کی پوری پ تاری کر خکی تھی‬

‫میں ۔۔۔۔‬

‫"خاجی ۔۔۔۔" سوہا نے اسے کچھ سخت ستانے کے لیے لب وا کیے ہی تھے کہ وردا تھاگ کر‬
‫سوہا سے خا لتنی اور ساری کهاتی سازم کے آگے صاف ہو خکی تھی طالل کی ہو خکی پ یوی تی وی‬
‫کی خاتی ماتی ایکیر سوہا ابرار تھی طالل کی سادی کی خیر سن کر وہ اس سے ملیے پو گتا تھا مگر لڑکی‬
‫کو د یکھے پتا ہی لوٹ آیا تھا یہ ہی سوہا نے اپنی سادی کو سب کے سا میے ایاؤپس کتا تھا گھر‬
‫والوں کے عالوہ یہ سادی یاقی سب کے لیے راز ہی تھی‬

‫" پچے آپ ان کے ساتھ کتا کر رہے ہو خاپنی ہو انہیں آپ ؟" وہ پو اسے کھڑے کھڑے مچرم‬
‫پتانے کی پتاری کر خکی تھی‬

‫ی‬
‫د کھیں آپ علط سمچھ رہی ہیں " وردا کو پو لیے کا اسارہ کرنے سازم نے اس کے دماغ کے‬
‫گھوڑوں بر روک لگایا خاہی‬

‫خپ کریں آپ سرم نہیں آتی آپ کو پچی کو نهال نهشال کر ا پیے ساتھ لے خانے ہوۓ " پنچ‬
‫سڑک بر سوہا نے اس کا اچھا خاصا تماسا پتا ڈاال تھا کچھ لوگ پو رک کر اسے عح یب نظروں سے‬
‫دیکھیے تھی لگے تھے‬

‫‪151‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫آپ کو یہ کهاں سے ڈری ہوتی لگ رہی ہے ؟ سازم نے گھور کر ہیسنی ہوتی وردا کو دیکھا مسنی‬
‫کرنے کے خکر میں یاپ کو جونے کھالنے کی پوری پ تاری کر خکی تھی سوہا نے وردا کو دیکھیے‬
‫عراتی نظروں سے سازم کو دیکھا‬

‫پتنی ہے یہ میری " اس کے کچھ کہیے سے نهلے ہی سازم نے اپنی صقاتی دی پنچ ھے کھڑی ستدس‬
‫نے ما تھے بر ہاتھ مارنے اقسوس سے سوہا کو دیکھا کچھ یل بزبزب کا سکار ہوتی واپس اپنی جون‬
‫میں لوٹ آتی تھی‬

‫گھر والوں کو پتا ہے یہ آپ کے ساتھ ہے ؟"‬

‫مچھے اپنی پتنی سے ملیے کے لیے کسی کی اخازت درکار نہیں " سازم نے غصے سے اسے جواب دیا‬
‫سا میے کھڑی لڑکی طالل کی پ یوی یہ ہوتی پو اب یک وردا کو لے کر وہ خا تھی چکا ہویا‬

‫تھر اس طرح پوں جوری چھیے اس سے ک یوں ملیے ہیں گھر بر سب کی موجودگی میں ملیے ک یوں‬
‫نہیں آنے ؟" سازم ہق دق کھڑا اسے دیکھ کر رہ گتا صتا کا سوچ کر ہی اس نے کٹھی گ ھر بر‬
‫قدم نہیں رکھا تھا اور وہ کل کی آتی لڑکی اسے یاپیں ستا رہی تھی‬

‫ت‬
‫"اگر چھوڑنے کا عهد لے ہی خکے ہیں پو اس عهد کو پٹھایا تھی س کھیں آ پتدہ وردا سے ملتا ہو پو‬
‫سراقت کا مظاہرہ کرنے ہوۓ گھر بر آ پیے گا " وردا کو گود میں اتھانے اس نے ڈراپ یویگ‬
‫سیٹ بر پتٹھایا ساز م کے الکھ جواز پیش کرنے کے یاوجود وہ وردا کو ا پیے ساتھ لے آتی تھی‬

‫‪152‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫اس کا کہتا تھا وردا سے ملیے سے نهلے اسے طالل اور صتا سے اخازت لتنی ہو گی تھر وہ خاہے پو‬
‫چهاں مرضی وردا کو لے خا سکتا ہے‬

‫_________________‬

‫گھر آنے سے نهلے مح نصر ہی سہی مگر طالل سے اسکول کی لوکیشن پوچھ کر اس نے برپستل سے‬
‫مالقات تھی کر لی تھی انہیں اس قدر البرواہی بر اچھی خاضی ستانے کے نعد جتد ایک لوگوں کے‬
‫ت‬
‫عالوہ وردا کو کسی اپجان سحص کے ساتھ ھنحیے بر سحنی سے یاپتدی لگا دی تھی اسے اسکول کے‬
‫مالزمین کو پوں سر عام ڈاپٹ بڑوایا دیکھ ستدس اقسوس سے سر ہال کر رہ گنی رو کیے کا قایدہ پو تھا‬
‫نہیں اس نے نهلے کون سا کسی کی سنی تھی جو اب یاز آ خاتی‬
‫واپسی بر جوب ہال گال کرنے کے نعد وردا پنجاری تھک ہار کر گاڑی میں ہی سو خکی تھی طالل‬
‫نے اسے کال کی تھی حسے وردا کے ساتھ ہونے کے سیب وہ اپتتڈ نہیں کر یاتی تھی‬
‫ستدس نے جیسے دوپوں کو گھر ڈراپ کتا سوہا کے کہیے برجوکتدار گاڑی سے سارا سامان نکال کر‬
‫ایدر رکھ آیا تھا وہ پسنچر سیٹ کے یاس کھڑی ستدس سے کچھ یات کر رہی تھی خب جوکتدار کو‬
‫آگے بڑھ کر وردا کو اتھانے دیکھ اس کی پ یوری خڑھی‬

‫رہیے دو تم خاؤ اپتا کام کرو " سوہا کے کہیے کی دبر تھی وہ کسی جن کی طرح وہاں سے عاپب ہوا‬
‫پ‬
‫وردا کو گود میں لتنی سوہا جیسے گھر میں داخل ہوتی طالل کے ساتھ تٹھی کسی لڑکی کو رویا ایک‬
‫ت‬
‫یل کو وہ ھٹھکی‬

‫‪153‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫تھ‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫ان سب کو اپنی خاپب م یوجہ یا کر وہ ان بر سالمنی نحنی نهلی فرصت میں وردا کو ا پیےکمرے‬
‫میں لے آتی تھی اسے پتڈ بر سال کر اس نے کمفربر اوڑھایا کمرے کی الپیس آن ہی چھوڑ کر‬
‫ا پیے لیے آرام دہ کیڑے نکالے فرپش ہو کر گتلے یالوں کو پو لیے سے آزاد کرانے کے نعد اس‬
‫کا ارادہ یلو ڈرانے کرنے کا تھا خب طالل کو جوروں کی طرح کمرے میں داخل ہویا دیکھ نے‬
‫ساخٹہ اس کے ل یوں بر پیسم یکھرا‬

‫وردا کهاں ملی تمہیں ؟" اس کے پنچھے کھڑے طالل نے سرگوسی کی‬

‫تم ک یوں پوچھ رہے ہو ؟" اسے پتگ کرنے میں خانے ک یوں اسے مزا آیا تھا‬

‫کتا مظلب میں کیوں پوچھ رہا ہوں تھاتی کو کتنی دبر ہو گنی آنے ہوۓ وہ اس کے یہ ملیے بر رو‬
‫رہی ہیں صنح سے وردا تمهارے ساتھ تھی پو تمہیں کم از کم ہمیں انقارم کریا خا ہیے تھا "طالل کا‬
‫لہجہ سکوہ کتاں تھا ا پسے جیسے اسے سوہا سے اس سب کی پوقع یہ رہی ہو‬

‫میرے ساتھ نہیں تھی مچھے وہ را سیے میں ملی تھی " یلو ڈرانے کا ارادہ برک کرنے اس نے‬
‫گتلے یال کمر بر چھوڑ دنے تھے‬

‫"کتا مظلب را سیے میں ملی تھی اسکول والوں نے اسے اکتال آنے کیسے دیا را سیے میں کچھ ہو خایا‬
‫پو ملک کے خاالت کتیے خراب ہیں عح یب البرواہ لوگ ہیں میں صنح خا کر یات کریا ہوں ان سے‬
‫کسی ستکورتی ہے ان کی خب پخوں کا دھتان نہیں رکھ سکیے پو کس جوسی میں ا پیے بڑے‬
‫ادارے کھول رہے ہیں " اس کی برین کو بریک پب لگی خب سوہا نے گھور کر اسے دیکھا‬

‫‪154‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫وہ اکتلی نہیں تھی " اس نے دھٹمی آواز میں طالل کو مجاطب کتا‬

‫س‬
‫اتھی پو تم نے کها را سیے میں ملی تھی ؟" طالل نے یا مچھی سے اسے دیکھا‬

‫پتا نہیں کسی آدمی کے ساتھ تھی جو جود کو اس کا یاپ کہہ رہا تھا تھر ۔۔۔۔‬

‫تھر ؟ " سازم کے ذکر بر طالل کو خیرایگی نے آ گ ھیرا‬

‫"تھر میں وردا کو ا پیے ساتھ لے آتی اور تمهارے تھاتی کی تھی طت نغت صاف کر کے آتی ہوں‬
‫تم نے جو ایڈرپس دیا تھا اس کے زر نعے میں نے ایک ڈوس اسکول والوں کو تھی دے دیا ہے‬
‫اس لیے برپشان ہویا پتد کرو " کتدھے بر لتا دو پٹہ اچھی طرح سیٹ کرتی وہ طالل کے ہمراہ‬
‫کمرے سے یاہر نکلی‬

‫تم نے کتا کها سازم سے ؟" طالل کی سوتی اب یک وہی ایکی ہوتی تھی‬

‫نہی کہ اگر وردا سے ملتا ہے پو گھر آ کر سب کی موجودگی میں ملے " حس تیزی سے اس نے‬
‫یات کہی طالل کا یلتد فہقہ قصا میں گوپجا سوہا نے اسے ا پسے دیکھا ماپو یاگل ہو گتا ہو‬

‫برا یہ ماپو پو تمهاری نعرنف کر سکتا ہوں ؟" صتا سے ملیے کے نعد اسے پشلی دے کر وہ طالل‬
‫پ‬
‫کے ہمراہ ایک ہی صوفے بر تٹھی تھی خب ا پیے یاس سے طالل کی سرگوسی ستاتی دی‬

‫‪155‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫ایک سرط بر " طالل نے سوالٹہ نظروں سے دیکھا‬

‫یدلے میں ۔۔ میں نهاں سب کے سا میے تمهاری نعرنف کروں گی " سوہا کے مشکرا کر دیکھیے بر‬
‫وہ مٹہ پسوریا ہوا سراقت سے پنچھے ہو چکا تھا اس وقت گھر والوں کے سا میے اسے اپنی عزت الکھ‬
‫گتا عزبز تھی‬

‫_____________‬

‫اب تم کتا خا ہیے ہو ؟" اپنی مبتبیں اور برلوں کے نعد اسے مہ ج بیں کی ستاٹ دار آواز ستاتی‬
‫دی‬

‫میں اپنی پتنی کے ساتھ رہتا خاہتا ہوں "‬

‫ئ یوی کے پارے میں تھی ضرور کچھ سوچ رکھا ہو گا تم نے لگے ہاتھ وہ تھی ئنا دو ؟ "سازم کا "‬
‫چہرہ سرمندگی اور پدامت کے اجشاس سے چھک سا گنا کینی مشکل سے وہ جود کو سمچھا کر بہاں‬
‫پک آپا تھا صنا سے پات کرنے سے بہلے وہ مہ جبیں کو ائنی چائب کرلی نا چاہنا تھا مگر بہاں پو آپار‬
‫ہی الگ تھے مچال تھی کہ اس کی کسی پات کا جواب ابہوں نے سندھے طر نقے سے تھی دپا ہو‬
‫اس وقت دوپوں مہ ج بیں کے کمرے میں ٹیی ھے مخو گفنگو تھے ساز م کسی تھی چال میں وانس‬
‫لوئنا چاہنا تھا ساپد یہ شب اس فدر آسان بہیں تھا جینا اس نے سمچھ لنا تھا‬

‫‪156‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫آپ ایک موقع پو دیں میں صتا سے معاقی مایگ لوں گا " جتیے آرام سے اس نے یات کہی وہ‬
‫اسنہزاپٹہ مشکراہٹ چہرے بر سجاتی طیزیہ گویا ہوتی‬

‫اور جیسے وہ تمہیں معاف کر دے گی ہے یاں ؟"‬

‫پو کتا اب میں معاقی کا چقدار تھی نہیں رہا ؟"‬

‫تم مردوں کو ک یوں اجشاس بہیں ہوپا اپک عورت جو ائنا گھر پار شب چھوڑ کر ‪،‬تھروسے کا اپک"‬
‫پارپک سا دھاگہ تھامے تمہارے ساتھ چلی آتی ہے‬
‫وفاداری کے پام پر تمہارا کہا اس کے لیے ئیھر کی لکیر ہوپا ہے‬
‫اخایک سے وہی عورت تمهاری نظروں سے ابر خاتی ہے ک یوں ؟‬
‫ک یویکہ تمہیں دوسری عورت اچھی لگیے لگنی ہے حس بر اردگرد کے ہزار مردوں کی نظر ہوتی ہے‬
‫اس وقت وہ جتا وہ سرم حس کی تم اپنی عورت سے امتد رکھیے ہو وہ تم میں کهاں ہوتی ہے ؟‬
‫نہی سب ایک عورت کرے پو نے وقاتی کا پ تگ لگا کر زمانے تھر میں رسوا کی خاتی ہے اور‬
‫تم؟۔۔۔۔۔ تمہیں کس یات کی چھوٹ ہے؟ ۔۔۔۔۔صرف نہی یہ کہ تم ایک مرد ہو ۔۔۔۔‬
‫سواالت پو صرف عورت سے کیے خانے ہیں تمہیں تھوڑی یہ کوتی کچھ کہے گا خاہے جو‬
‫کرو۔۔۔۔ جیشا کرو آخر مرد جو ہو ۔۔۔‬
‫سایاش پتتا ۔۔۔۔۔ماں کی برپ یت اور بر ورش کو تھال کر تم نے تھی ا پیے مرد ہونے کا جق پخوتی‬
‫پٹھایا ہے " ریدھے ہوۓ لہچے میں پولنی وہ اسے چف نقت میں آ پیٹہ دکھا گنی تھی سازم کو ا پیے‬
‫دل بر بڑا پوچھ مزید بڑھتا ہوا محسوس ہوا مہ جبیں کے قدموں میں پتٹھیے اس نے ان کے تیر‬
‫یکڑنے خاہے مگر وہ سرغت سے اس سے معاقی کا جق تھی چھین خکی تھی‬

‫‪157‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫م‬
‫امی یلیز ایک یار آپ ۔۔۔۔۔۔ سازم کی یات کمل ہونے سے نهلے مہ جبیں نے ہاتھ کھڑا‬
‫کرنے اسے درمتان میں پوکا‬

‫حس کے تم مچرم ہو اگر اس نے تمہیں معاف کر دیا پو مچھے کوتی اغیراض نہیں آخری ق نصلہ‬
‫اسی کا ہو گا سازم "ایک رنط میں اپتا ق نصلہ ستاکر مہ جبیں نے گویا یات ہی جٹم دی تھی وردا‬
‫کو کمرے میں آنے دیکھ سازم کو اتھیے کا اسارہ کرتی وہ جود کو تھی کم یوز کر خکی تھی پتک وقت‬
‫قصا میں گوپحنی اذاپوں کی بر کشش آوازوں نے جیسے ہی سماغت میں رس گھوال مہ جبیں کو تماز‬
‫کا رخ کرنے دیکھ سازم وردا کو کمرے سے یاہر لے آیا تھا‬

‫__________________‬

‫دونہر کے سانے ڈھلیے جیسے موسم میں کچھ جوسگوارپت کا احشاس بڑھا نهلی فرصت میں اس‬
‫نے ا پیے گھر کا رخ کتا تھا فرخت سے ملیے کے نعد ا پیے کمرے سے صروری سامان اتھا کر اس‬
‫نے چھونے سے پتگ میں پتد کتا اور پنچے خلی آتی تھی وردا اور صتا کی موجودگی بر فرخت پو نفرپتا‬
‫اسے تھال ہی خکی تھی ہر تھوڑی دبر نعد دوپوں کو کچھ یہ کچھ پیش کرتی اور صتا ارے ارے‬
‫کرتی رہ خاتی‬
‫ایک یات جو جوش آ پتدہ تھی وہ وردا کا اس سے اپنچ ہویا تھا پچھلے کچھ دپوں میں دوپوں نے کاقی‬
‫اچھی دوسنی کر لی تھی اس کا ارادہ وردا کو کہیں یاہر گھمانے کا تھا‬

‫‪158‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫چلو چلیں وریہ امی نے تم دوپوں کو کھال پال کر ہی مار د ئ نا ہے آج "وردا کی روتی صورت دپکھیے"‬
‫اس نے فہقہ لگانے ٹی یوں کو ائنی چائب م یوچہ کنا‬

‫اّللّ یہ کرے کتا اول فول پول رہی ہو تم " فرخت نے گھور کر اسے دیکھا پو سوہا نے فورا سے‬
‫داپت ایدر کرنے کان یکڑ لیے‬

‫ہم آپس کرتم تھی کھاپیں گے " یہ فرماپش وردا کی خاپب سے آتی تھی صتا کے آیکھ دکھانے کا‬
‫ابر لیے نغیر وہ تھاگنی ہوتی سوہا کے گلے لگی حس نے اسے اتھا کر ا پیے ستیے سے لگایا تھا‬
‫م‬
‫دروازے میں کھڑے طالل نے جیسے اس کمل م نظر کو قتد کتا قلیش کی آواز بر سوہا نے‬
‫معنخب نگاہوں سے اسے دیکھا‬

‫الشالم علتکم !‬

‫ع‬
‫و لتکم الشالم " سب سے نهلے فرخت کو ہوش آیا تھا طالل جیسے اس کے یاس سے گزرا نے‬
‫خیری میں سوہا کے کتدھے سے اس کا کتدھا ہلکا سا مس ہوا اس کی ذرا سی نے نکلفی کے‬
‫ریگ سوہا کے چہرے بر صاف چھلکیے لگے تھے جود کو کم یوز کرنے اس نے وردا کو اپنی گود سے‬
‫پنچے ایار دیا‬
‫وہ فرخت سے مل کراب ان سے ہلکی نهلکی گفتگو کرنے میں مصروف تھا وردا کو یاہر لے‬
‫خانے اس نے صتا کو تھی ساتھ آنے کا اسارہ کتا کچھ دبر نعد اسے طالل کے ساتھ یاہر آنے‬
‫دیکھ اس کے ما تھے بر سچی سکیوں میں مزید کا اصاقہ ہو چکا تھا‬

‫‪159‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫براون ریگ کے قم نض سلوار میں دور سے آیا وہ سحص کوتی سا خر ہی تھا لوگوں کو ا پیے سچر میں‬
‫خکڑنے کا فن اسے جوب آیا تھا اس کے ساتھ گزریا سوہا کا ہر دن ایک آزماپش تھا‬
‫طالل کے آس یاس ہونے کا احشاس ہی اسے عح یب سی سر ساری میں متتال کر د پ تا تھا تھر‬
‫خاہے ان جتاالت سے نکلیے کی کوشش میں وہ اس میں مزید ہی ک یوں یہ الچھ خانے‬
‫ما تھے بر آنے گھیے ستاہ یال ایک ہاتھ سے پنچھے کرنے اس نے سوہا کے لیے پستنچر سیٹ کا‬
‫دروازہ کھوال‬

‫میرے یاس اپنی کار ہے " ا پیے برس سے خاتی نکال کر اس نے طالل کی آیکھوں کے سا میے‬
‫لہراتی اور ج تد ایک قاصلے بر کھڑی اپنی گاڑی کی طرف بڑھی‬
‫طالل کے ایک اسارے بر وردا نے تھاگ کر اس کے ہاتھ سے خاتی اخکیے ہوا میں اچھالی حسے‬
‫طالل نے کنچ کرنے دور سے سوہا کو سمایل یاس کی برق رقتاری سے ہوتی اس خاالکی بر اسے‬
‫س‬
‫کچھ مچھیے کا موقع تھی نہیں مال تھا کہ تیروتی دروازے سے ایدر داخل ہونے سازم کو دیکھ کر‬
‫اسے خیرت کا دوسرا چھ نکا لگا تھا‬
‫صتا کے چہرے کی یدلنی م نغیر ریگت بر اس نے طالل کو مالتمت تھری نگاہوں سے دیکھا سارا‬
‫س‬
‫معاملہ مچھیے کے یاوجود طالل کا سازم کو دوسرا موقع د پ تا اس کے لیے ایک نہتلی ہی تھا‬
‫م‬
‫یا ہم طالل کی لنچی نظروں اور وردا کی جوسی کی خاطر صتا کو تھی ان کے ساتھ خایا بڑا تھا پنچھے‬
‫محض وہ دوپوں ہی رہ گیے تھے خب طالل نے پٹھروں سے پنی اس روش بر قدم بڑھانے دوپوں‬
‫کے درمتان مفتد قاصلہ کم کرنے کی کوشش کی‬

‫ل‬
‫اب آپ ہلیے کا نکلف کریں گی یا یہ جوش نصتنی ہمارے چصے میں کھی ہے ؟" اس کے‬
‫سوخ چملے بر سوہا کو ا پیے کاپوں سے دھواں نکلتا ہوا محسوس ہوا‬

‫‪160‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫"کون سی گھینا مووی دپکھ کر آ رہے ہو تم ؟‬

‫اچھا لتكن تمهارا چہرہ پو کچھ اور کہہ رہا ہے ؟" اس کے چہرے بر چھانے تمازت کے ریگ اس‬
‫ُ‬
‫وقت طالل کو ہے خد تھلے معلوم ہوۓ اس کی خذیات لویاتی بر خدت نظروں کی مخو پت جود بر‬
‫محسوس کرنے سوہا نےخانف ہوکر سرغت سے گاڑی کا رخ کتا‬
‫اسے پیسنچر سیٹ بر پتٹھیے دیکھ طالل سر چھتک کر ڈراپ یویگ سیٹ کی خاپب بڑھا‬

‫کتا یالن ہے ؟" سییرپتتگ ستٹھا لیے طالل کی آواز گاڑی میں گوپچی‬

‫پ‬ ‫مچ‬‫س‬
‫گ‬
‫کس پارے میں ؟ "وہ پا ھی سے اسے د ھے نی"‬
‫ک‬

‫کہاں چاپا ہے ؟ "اس نے پات پدل کر دوپارہ اس سے طلب کنا"‬

‫چہیم میں "وہ کلس کر پولی"‬

‫" تمہیں راشتہ ئنا ہے پو ئنا دو میں تمہیں ڈراپ کر د ئ نا ہوں"‬

‫ہاں جیسے تم جود پو بڑے پ تک ہو "‬

‫‪161‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫تم کتا خاہنی ہو تمهارا ساتھ د پیے کے لیے میں تمهارے ساتھ آؤں ؟ "طالل نے معنی خیز‬
‫نظروں سے اسے دیکھا‬

‫" اس جوسی سے میں مر ہی یہ چاؤں"‬

‫و نسے چھوتی سی ڈ ئٹ سے کام ئن سکنا ہے "سوہا کا سر اپک سو اسی کے زاونے پر مڑایہ آج"‬
‫کے دن میں اسے لگیے واال ٹیشرا چھ یکا تھا‬

‫مٹہ دھو رکھو اپ تا " اس نے بڑخ کر جواب دیا متادا کہیں وہ اس خاموسی کو ہاں ہی یہ سمچھ‬
‫لے‬

‫اوکے تھینک پو "طالل نے اسے دپکھ کر سرارپا اپک آپکھ دپاتی اور گاڑی کا رخ دوسری سمت"‬
‫پ‬
‫موڑ لنا ج نکہ وہ زپر لب کچھ پڑپڑاتی سنٹ کی نست سے ئنک لگا کر آ کھیں موپد چکی تھی طالل‬
‫کے ساتھ رہیے کے لیے اسے بہت سی اپرچی کی ضرورت تھی جو پچھلے کچھ وقت سے اس کے‬
‫ساتھ ٹییھے ٹییھے ضا نع ہو چکی تھی‬

‫اسے خاموش ہویا دیکھ طالل نے ہاتھ بڑھا کر سیرپو آن کرنے گاڑی کی رقتار مزید آہشٹہ کر دی‬
‫تھی‬
‫سوخ الل لتاس ‪ ،‬گہییری یلکیں ‪ ،‬صاف ریگ ‪ ،‬کھڑا یاک ‪ ،‬یاریک کتاؤ دار گالتی ہوپٹ ا پیے کھلے‬
‫یالوں کو داپیں کتدھے بر تھتالنے اسے دپتا سے نہت دور طالل کے تھڑ کیے خذیاپوں سے‬

‫‪162‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
URDU NOVELS HUB

‫اپجان گہری سوجوں میں متتال تھی اس کا دل کتا ہاتھ بڑھا کر ستاہ رپسمی یالوں کی برماہٹ ا پیے‬
‫پوروں بر محسوس کرے‬
‫گاڑی میں گوپحنی برپ یو مارس کی آواز نے اس پشلشل کو پوڑنے اس کے جتاالت کی غکاسی کی‬

Oh, her eyes, her eyes


Make the stars look like they're not shinin'
Her hair, her hair
Falls perfectly without her tryin'
She's so beautiful and I tell her everyday
Yeah, I know, I know
When I compliment her, she won't believe me
And it's so, it's so
Sad to think that she don't see what I see
But every time she asks me, "Do I look okay?"
I say

When I see your face


There's not a thing that I would change
'Cause you're amazing
Just the way you are
And when you smile

163 www.urdunovelshub.com
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫‪The whole world stops and stares for a while‬‬


‫‪'Cause girl, you're amazing‬‬
‫‪Just the way you are‬‬
‫‪Yeah‬‬

‫‪Her lips, her lips‬‬


‫‪I could k.........‬‬

‫آواز پتد ہونے بر اس نے چہرے کا رخ موڑ کر سوالٹہ نظروں سے سوہا کی خاپب دیکھا جو اسے‬
‫خارہایہ پ یوروں سمیت ا پسے گھور رہی تھی ماپو سالم نگلیے کا ارادہ ہو‬

‫" ئنا بہیں کس گدھے نے تم جیسے کو ڈاکیری کی ڈگری دے دی ہے؟"‬

‫طالل نے اچھتیے سے اسے دیکھا چہرے بر غصہ آیکھوں میں سرم ‪،‬کان کی سرخ ہوتی لوپیں ‪،‬مگر‬
‫س‬
‫وہ پو خاموش ہی تھا جتد یل لگے تھے اسے مچھیے میں جیسے پوری یات سمچھ آتی اس کا قہ قہ نے‬
‫ساخٹہ تھا طالل کی طرف پشت کیے چہرہ دوسری سمت موڑ خکی تھی گاپوں کے جتد پول بر اس‬
‫کی غیر ہوتی خالت طالل کے چہرے بر سچی مشکراہٹ مزید گہرا کر گنی تھی‬

‫________________‬

‫‪164‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫ایک تھرپور سام گزارنے کے نعد جیسے وہ دوپوں گھر لونے سازم کے ساتھ یاقی سب کو تھی‬
‫ل یویگ روم میں اکنها ہوا دیکھ وہیں خلے آنے تھے ان سب کے چہروں بر چھانے برپشاتی کے آیار‬
‫طالل کے ساتھ سوہا کو تھی جونکا گیے طالل کے اسارے بر سوہا وردا کو ا پیے کمرے میں لے‬
‫گنی تھی‬

‫خیرپت ؟"طالل نے نهال سوال سازم سے کتا‬

‫مچھے طالق چا ہیے "صنا کے جواب نے کچھ پل کے لیے اسے تھی ہال ڈاال تھا کچھ دپر بہلے پک"‬
‫شب تھنک ہونے ہونے اپک پار تھر سے شب چاک پراپر ہو گنا تھا کچھ کہیے کے لیے لقظ ہی‬
‫ٹ‬
‫بہیں تھے مہ جبیں سر چھکانے ائنی چگہ ساکت ییھی تھی پات تھی ہی ائنی پڑی ان کے لیے‬
‫ہضم کر پاپا تھی مشکل تھا‬

‫بر پچے وردا کا کتا ہو گا آپ نے سوخا ؟" زیاد نے ان کے درمتان مداخلت کرنے صتا کو‬
‫مجاطب کتا‬

‫تھوڑا مشکل ہو گا مگر کچھ تھی پا ممکن بہیں اگر اب پک اّللّ نے میرا ساتھ دپا ہے پو آگے تھی"‬
‫" وہی اس کی خقاطت کرئں گے‬

‫تم ایک یار تھر سوچ لو ؟" مہ جبیں عاخزی سے گویا ہوپیں لم تا ساپس لتیے کے نعد صتا یل تھر‬
‫کو مشکراتی‬

‫‪165‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫میں نے ائنا معاملہ چدا پر چھوڑ دپا ہے "سازم کی چائب نطر دوڑانے وہ کچھ پوفف کے نعد پولی"‬
‫پو جیسے اسے ٹینگے ہی لگ گیے‬

‫" وردا میرے پاس ہی رہے گی مچھے تم سے اور کچھ بہیں چا ہیے"‬

‫یہ کیسے ممكن ہے ؟ " فورا سے پیشیرسازم کے اغیراض نے ماجول میں ارنعاش بریا کتا‬

‫و پسے جیسے تم ہم دوپوں کو چھوڑ کر خلے گیے تھے "‬

‫وہ نهلے کی یات تھی " سازم نے اسے تھویڈی سی دل تل دی‬

‫پو اب کتا یدال ہے؟ اس کے لہچے میں کاٹ تھی‬

‫میں یدل گتا ہوں "‬

‫ہو سکتا ہے مگر میں اب تمهارے ساتھ نہیں رہتا خاہنی " صتا کا لہجہ سرد تھٹھر د پیے واال تھا‬

‫تم علط کر رہی ہو ؟"‬

‫اس میں علط کتا ہے ایک ق نصلہ تم نے ستایا تھا ایک میں ستا رہی ہوں "‬

‫‪166‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫"پو تم مچھ سے پدلہ لینا چاہنی ہو ؟"‬

‫پدلہ لینا ہوپا پو وردا سے ملنا پو دور کی پات ہے تم اس کی سکل پک دپکھیے کے لیے پرس چانے"‬
‫اس کے لقظوں کے رنط نے سیھی کو ساکت و ضامت کر چھوڑا تھا صنا کے چاموش ہونے "‬
‫وہاں اپک پار تھر سے سناپا طاری تھا وردا کو دپکھیے کا پول کر وہ جیسے م یطر غام سے ہنی سازم لمیے‬
‫لمیے ڈگ تھرپا پاہر نکل گنا مہ جبیں اور زپاد کو آرام کرنے کا کہہ کر اس نے تھی کمرے کا رخ کنا‬
‫دوپوں میں سے کسی اپک کی طرف داری کرپا دوسرے کے ساتھ سراسر زپادتی تھی سازم سے‬
‫اسے جود تھی سکاپات تھی ان شب خیزوں سے نکل کر وہ اس کی مدد تھی کر خکا تھا پر پات اس‬
‫فدر پڑھ چانے گی اس کا اپدازہ اسے اب ہوا تھا‬
‫____________‬

‫اب پس نہی کسر رہ گنی تھی مٹہ اتھا کر خلی آتی گھر یہ پوچھا یہ مسورہ کتا آنے سے نهلے ایک‬
‫یار یات پو کر لتنی "‬

‫اس میں یات کرنے کے لیے رہ کتا گتا تھا خب اس نے مچھے میری پتنی کو کسی عورت کے‬
‫پ‬
‫لیے چھوڑ دیا پو میں ک یوں ا پسے سحص کے تھروسے تٹھی رہنی تھروسہ مان محیّت سب وہ نهلے‬
‫دقتا چکا ہے گن جن کر عزت نفس پچی ہے آپ کہنی ہیں میں ا پسے جود عرض اپشان کے لیے‬
‫اسے تھی فریان کر دوں " نصرت چهاں کی یاپیں اس کے دل بر لگی تھی سازم سے طالق کی‬
‫مایگ کے نعد ہی اس نے ہمیشہ کے لیے اس گھر کو الوداع کہہ دیا تھا یاپ کے گھر آنے بر‬
‫تھی اب یاپتدی عاید کی خا رہی تھی‬

‫‪167‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫یہ سب سادی سے نهلے سوجتا تھا یہ پب پو تم نے ہماری ایک یہ سنی اب آ گنی رونے دھونے‬
‫اپتا جو تم واویال کر رہی ہو اپنی کوتی بڑی یات تھی نہیں ہے مرد پو ہونے ہیں ا پسے ۔‬
‫تم سکر کرو سازم واپس پو لوٹ آیا ہے مرد پو خار خار سادیاں کر لتیے ہیں اور پوچھیے تھی نہیں‬
‫تھر تمهارا سوہر تمہیں دویارہ اپتا رہا ہے تم ہو کہ عح یب سی صد لے کر پتٹھ گنی ہو " د ھلے‬
‫ہوۓ کیڑے آیگن میں پنی یار بر ڈالنی نصرت چهاں نے اس کی کم غقلی بر ماتم کتا تھا صتا‬
‫نے ڈیڈیاتی آیکھوں سے ماں کو دیکھا آج سے نهلے اس قدر پٹھر دل پو نہیں تھی خانے آج کتا ہو‬
‫گ تا ت ھا‬

‫جو ہو گتا سو گتا پچھلی یاپوں کو کرید کر یہ نهلے کچھ خاصل ہوا تھا یہ اب ہو گا " اسی آیگن میں‬
‫دپوار کے ساتھ رکھی خاریاتی بر پتٹھے آقتاب نے نصرت چهاں کو پوکا جو کیڑوں کی یالنی خالی ہونے‬
‫بر ایک یار تھر سے اسے صاف کیڑوں سے تھر التی تھی‬

‫مچھے کون سا سوق ہے؟ تم سمچھانے ک یوں نہیں اپنی الڈلی کو جیشا تھی ہے اس کا سوہر ہے‬
‫کل سے اب یک دس یار فون کر چکا ہے معاقی مایگی سو الگ اب تم یاپ پتنی کو کتا اسے ا پیے‬
‫تیروں میں گرا کر سکون ملے گا " نصرت چهاں آقتاب کی یات بر چف نف ہونے ہوۓ برسی سی‬
‫پولی جو پتنی کی بردید میں ان سے سخت یاالں نظر آنے تھے‬

‫تم اسے اس کے خال بر چھوڑ دو سمچھدار ہے اسے جود سے ق نصلہ لتیے دو اگر وہ اس رسیے کو‬
‫آگے نہیں بڑھایا خاہنی پو زور زبردسنی کرنے سے تھی اسے صرف نکل نف اور دکھ ہی ملے گا "‬

‫‪168‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫پو کتا اب ساری زیدگی اسے گھر بر پتٹھا کر ر ک ھے گے ؟ مسنفتل کی قکر میں کام کرنے ان کے‬
‫ہاتھ خامد ہوۓ تھے‬

‫تمہیں اپشا ک یوں لگتا ہے میری پتنی مچھ بر پوچھ ہے اتھی مچھ میں اپنی طاقت موجود ہے کہ میں‬
‫اپنی پتنی اور یاتی کو آرام سے پتٹھا کر کھال سکتا ہوں " آقتاب نے نصرت چهاں کی یاپوں کا صاف‬
‫برا متایا اپنی پتنی کو تھولوں جیسی برورش د پیے کے نعد ایک ہی پو جواب تھا ان کا وہ ہمیشہ‬
‫جوش رہے اب خب وہ جوش ہی نہیں تھی پو کیسے خا پیے پوچھیے اسے جود سے دور کر د پیے‬

‫ہاں پو مچھ بر کون سا پوچھ ہے میں کوتی اس کی سوپتلی ماں نہیں ہوں کہتا آسان ہے پس‬
‫‪،‬پتنی ایک یار گھر بر پتٹھ خانے یہ پو دپتا والے یاپیں ستا ستا کر جتتا مجال کر د پیے ہیں اور تھر‬
‫وردا اس کا کتا قصور ہے ان دوپوں کی لڑاتی میں وہ پنجاری پچی ک یوں پسے ؟" انہیں مسنف تل‬
‫ی‬
‫کی ایک چهلک دکھاتی نصرت چهاں کی آ کھیں تم ہوتی تھی چف نقت کا آ پیٹہ دکھانے کے خکر میں‬
‫پ‬
‫وہ جود مچرم ین تٹھی تھی تھال کیسے پتاتی انہیں اکلوتی پتنی کو پوں نے گھر ہوا دیکھ کتتا نکل نف‬
‫دہ تھا ان کے لیے‬

‫آپ خاہنی ہیں میں واپس خلی خاؤں پو تھتک ہے ہم خلے خانے ہیں مگر میں اس گھر کٹھی‬
‫لوٹ کر نہیں خاؤں گی امی خاہے آپ میری خان ہی ک یوں یہ لے لیں " صتا نے نصرت‬
‫چهاں کے ہاتھ تھا میے انہیں اسنفهامٹہ نظروں سے دیکھا جو اب یک ساک میں کھڑی تھی‬

‫کوتی کہیں نہیں خانے گا تم دوپوں نہی رہو گے یہ تمهارا تھی گھر ہے تمهاری امی پس تھوڑی‬
‫سی برپشان ہیں اس لیے تمہیں وہ سب کہہ گنی " صتا کو ا پیے چصار میں لتیے آقتاب نے‬

‫‪169‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫نصرت چهاں کو پشلی دی (جو ہویا ہے سب اوبر والے کی مرضی سے ہویا ہے خدا بر نقین رکھو‬
‫سب نہیر ہو گا )‬
‫نصرت چهاں کی آیکھوں سے اسک پٹھے موتی کی ماپتد رحشاروں بر آپشار کی صورت یکھرے وردا‬
‫کے سا میے جود بر خیر کرنے انہوں نے دو پیے کے یلو سے بر چہرہ صاف کتا وردا اور صتا کو ہمہ‬
‫وقت ستیے سے لگانے وہ عح یب سی کسمکش میں متتال تھی‬

‫____________________‬

‫ہسینال سے نکلیے اس کے چہرے پر عج نب سی سرساری تھی پلو تھری ٹیس میں نقاشت سے‬
‫ئنار وہ پارکنگ کی چائب آپا ہر اتھنی نطر کی پوچہ کا مرکز ئنا ہوا تھا ڈپوتی آرز کے نعد اپک چھوپا سا‬
‫گنٹ پو گندر تھا جسے اٹینڈ کرنے کے لیے اس نے چاص ئناری کی تھی اپک پات جو ئنی تھی وہ‬
‫سوہا کا اس کے لیے کیڑے سلنکٹ کرپا تھا کییے پل اس کے ہاتھ میں تھاما ائنا سوٹ دپکھ کر‬
‫اس نے نے نقینی سے اسے دپکھا تھا‬
‫محیّت تھی القت تھی مگر تھی یک طرقہ ۔۔۔۔۔۔۔ اس یات کا اظهار وقتا فوقتا اس کے دل اور‬
‫زیان دوپوں نے کتا تھا پٹھر کو موم کرنے کے لیے ایک عرصہ درکار تھا یہ ہچر طالل کازظم کے‬
‫چصے میں آیا تھا جو وہ کاٹ تھی رہا تھا‬
‫کاریڈور کے سا میے پنی سیڑھ یوں سے پنچے ابرنے اس نے مین روڈ کی خاپب دیکھا سا میے کالے‬
‫پ‬
‫ریگ کی کار میں ڈراپ یویگ سیٹ بر تٹھی وہ مویایل بر چھکی ہوتی تھی ساید اسی کا اپ نظار ہو رہا‬
‫ت ھا‬

‫‪170‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫الشالم علتکم پیسنچر سیٹ بر پتٹھے طالل کی روغب دار آواز بر اس نے گردن موڑ کر دیکھا تھر‬
‫اسے ذرا سا ہال کر رسما سالم کا جواب تھی دیا‬
‫طالل نے گہری نظروں سے اس کا خابزہ لتا سفتد ریگ کے گ ھیر دار فراک ‪،‬گلے میں چھولتا دو پٹہ‬
‫‪،‬کھلے رپسمی یال ‪ ،‬جونصورت کتاؤدار ہوپ یوں بر سچی الل لپ ستک ساید وہ اتھی یارلر سے آتی تھی‬
‫طالل نے دل میں جود کو مجاطب کتا‬

‫پتاری لگ رہی ہو " سرگوسی بر سوہا نے کن اکھ یوں سے اسے دیکھا‬

‫مچھے ڈراپ یویگ بر فوکس کرنے دو " اسے یاز یہ آنے دیکھ وہ چھال کر پولی تھی جو کٹھی اس کا‬
‫دو پٹہ ہاتھ میں یکڑ لتتا پو کٹھی اس کے یال کتدھے سے ہتا کر پنچھے کرنےلگتا‬

‫ہاں پو میں نے کب تمهارے ہاتھ یکڑ لیے ہیں جو کریا ہے کرو " سوہا نے یاسف سے گردن ہال‬
‫کر اس کے ہاتھ سے اپتا برس چھبتتا اس ایک لمچے میں طالل کو اپشا محسوس ہوا گویا کاخل سے‬
‫سچی چھتل سی آیکھوں نے اسے ا پیے سچر میں خکڑلتا ہو‬

‫مچھ کو بہیں رہی کوتی جواہش"‬


‫!ئیری قسم‬
‫پوں نے مچھے ہر سحص سے تیزار کرا دیا"‬

‫‪171‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫تم واقعی ایک قصول آدمی ہے " اس نے تھڑ کیے ہونے اس سے مویایل چھبتیے کو ہاتھ آگے‬
‫بڑھایا حسے تھام کر وہ فورا ل یوں سے لگایا آزاد کر گتا اس کی ذرا سی حشارت بر سوہا کے چہرے بر‬
‫ہزاروں ریگ ایک ساتھ یکھرے تھے‬

‫‪I consider myself lucky when the colors of my name‬‬


‫‪splash on your face‬‬

‫گرم ساپسوں کی پیش سے چھلسیے اس کے کان سرخ ہوۓ تھے لرزنے ہاتھوں کے سیب‬
‫سییرپتگ بر سے اس کی یکڑ ہلکی بڑی تھی اسے پوں ید جواس ہونے دیکھ طالل نے مشکل سے‬
‫ی‬
‫گاڑی کو سٹمنها لیے کسی بڑے خادنے سے پجایا وہ چقت سے اسے د کھنی بریک لگا خکی تھی کچھ‬
‫قاصلے یک گاڑی کے یابر خرخرانے اور تھر سکوپت چھا گنی‬

‫ابرو پنچے " پیسنچر سیٹ کا دروازہ کھو لیے اس نے طالل کو کھا خانے والی نظروں سے دیکھا‬

‫گاڑی تمهاری ہے۔۔۔ ڈراپ یویگ کا آ پتڈیا تمهارا تھا ۔۔۔تم نے مچھے یک کتا ہے۔۔۔ مہمان پتا کر‬
‫عزت د پیے کی پجانے اب پنچ را سیے میں دریدر کر رہی ہو " سروع سے آخر یک کی کهاتی اس‬
‫کے گوش گزارنے اس نے دیا دیا اجنجاج کریا خاہا‬

‫ڈرائ یوپگ کرو چاموسی سے وریہ سچ میں تمہیں بہی اپار دوں گی "اس کی فرئت کا اپر زاپل کرتی وہ"‬
‫دھمکی د ئنی پولی سر پا ئیر اس کا چاپزہ لییے وہ ہلکی سی سینی کی دھن پچاپا ڈرائ یوپگ سنٹ پر سقٹ‬

‫‪172‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫ہوا گاڑی اپک پار تھر سے سڑک پر دوڑنے لگی تھی اپڈرنس ئنانے کے نعد وہ چاموسی سے سڑک‬
‫کے پاہر تھا گیے دوڑنے مناطر دپکھیے میں انسی کھوتی کہ ہوش ئب آپا خب طالل نے گاڑی پارک‬
‫کی‬

‫تم نے پتایا نہیں ہم نهاں ک یوں آنے ہیں ؟" رپسیورپٹ کی التی میں قدم رکھیے طالل نے دھٹمے‬
‫ت‬
‫سے اس کا مچروطی ہاتھ تھاما اس اسنجاق تھرے ایداز بر یل تھر کو اس کی دھڑکبیں ھمی کام‬
‫کے دوران کتنی یار اپجان مردوں نے اس کا ہاتھ تھاما تھا مگر یہ احشاس کچھ پتا تھا کچھ اچھویا ‪،‬‬
‫کسی ت ھیڑ میں ملے پحقظ کے احشاس جیسی سرساری تھی یہ مان اسے اس کے سوہر نے دیا تھا‬
‫اس سے نهلے دل کی دھڑک یوں کی نےبرپتنی چہرے بر تمایاں ہوتی دوسری میزل کے ایک کونے‬
‫میں سچی میز کی طرف آنے اس نے طالل کو پتٹھیے کا اسارہ کتا جود تھی اس کے سا میے بڑی‬
‫ک‬
‫کرسی ھتنچ کر وہ نے آواز پتٹھ خکی تھی ہلکی نهلکی گفتگو کے دوران بر سکون ماجول میں کھایا‬
‫کھانے کے نعد سوہا نے اس کی اسنہقامٹہ نظریں جود بر محسوس کر نے جود کو کم یوز کتا‬

‫مچھے تم سے کچھ پوچھتا ہے ؟ "یل آخر وہ مدعے کی یات بر آ ہی گنی طالل نے گہرا دم تھرنے‬
‫کرسی کی پشت چھوڑ دی دل و دماغ میں عح یب سی جتگ چھڑی تھی کوتی یات پو تھی حسے وہ‬
‫کھل کر اس سے کر نہیں یا رہی تھی پچھلے کچھ دپوں سے اس کی طت نغت کا الچھا ین اس نے‬
‫جود تھی محسوس کتا تھا آیکھوں سے اسے پو لیے کا اسارہ کریا وہ سماغت گیر ہوا‬

‫میں نے پتا بروجتکٹ ساین کتا ہے " اس کی آواز میں لرزش تھی حسے اس نے بڑی یاریکی سے‬
‫پوٹ کتا الیٹہ خاموسی ہ یوز برفرار تھی‬

‫‪173‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫اور تم مچھ سے کتا خاہنی ہو ؟" طالل نے سوال کرنے اسے آزماپش سے یاہر نکاال‬

‫مچھے اپک ۔۔۔۔مہنتہ پاہر رہنا ہو گا "نے ساختہ اس نے طالل سے نطرئں خراتی"‬

‫یہ شب پو کنیرپکٹ سائن کرنے سے بہلے تمہیں ئناپا گنا ہو گا ؟ "اس نے سجنی سے سوال کنا"‬

‫م‬
‫ہاں مچھے لگا ۔‪،‬۔۔۔ سوہا کی یات کمل ہونے سے نهلے نے اسے پوک دیا‬

‫خب تم نے نهلے مچھے انقارم کریا صروری نہیں سمچھا پو تھر اب یہ سب پ تانے کا مقصد ؟ "‬
‫طالل کے پ یور چظریاک خد یک یگڑے تھے‬

‫برانے پو ایڈراسبتتڈ طالل یہ میرا کام ہے تم تھی پو کتنی یار سہر سے یاہر گیے ہو "‬

‫‪After settling everything, you are now telling me that‬‬


‫‪you want to leave me and then you want me to listen‬‬
‫‪to all this nonsense and understand it.‬‬

‫سارے معامالت طے کرنے کے نعد تم اب مچھے ئنا رہی ہو کہ تمہیں مچھے چھوڑ کر چاپا ہے تھر(‬
‫س‬
‫) تم چاہنی ہو میں یہ شب پکواس خپ چاپ سن کر اسے مچھوں‬

‫‪174‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫طالل تم اوور ری اپکٹ کر رہے ہو "وہ دتی آواز میں عراتی"‬

‫سمچھداری کنا ہے ؟۔۔۔۔۔۔تمہاری چانے کی جوسی میں تھنگڑے ڈالنا ؟ "اس کا دماغ پری"‬
‫طرح سے گھوما تھا‬

‫یہ ایک چھوتی سی یات ہے تم اسے نے کار میں اپسو پتا رہے ہو " طالل نے اچھتیے سے اسے‬
‫دیکھا کس قدر اظمتتان سے وہ اسی بر رمودو الزام لگا رہی تھی‬

‫تمہیں اپشا لگتا ہے پو تھر اپشا ہی سہی اب تم کہیں نہیں خاؤ گی یلکہ میں جود کال کر کے برو‬
‫ڈکشن کو م نع کر د پ تا ہوں " ایک چھتکے سے اس کا مویایل اخک کر یاسورڈ ڈایل کرنے اس نے‬
‫اپتا ق نصلہ ستایا وہ جو اس کے ق نصلے سے برپشان تھی دوسرا چھ نکا مویایل کے ان الک ہونے بر‬
‫لگا تھا‬

‫تم ک یوں اپنی یاک میرے معاملوں میں گھشا رہے ہو "اس نے طالل کو رو کیے کا خریہ آزمایا‬

‫تمهارے معامالت‪ ،‬تمهارا کام‪ ،‬تم‪ ،‬تمهاری زیدگی اس سب میں میں کهاں ہوں ؟" اس کی آواز‬
‫صرورت سے زیادہ یلتد تھی غصے سے مویایل اس کے سا میے تھتتکیے وہ کرسی دھکتل کر ک ھڑا ہوا‬
‫آس یاس کے لوگوں کواس سمت م یوجہ ہونے دیکھ سوہا نے اسے خاموش ہونے کا اسارہ کتا بر‬
‫طالل کا غصہ سوا تیزے بر ہونے کے سیب وہ اسے نظر ایداز کر گتا تھا‬
‫تھ‬
‫فہر برساتی نظر اس بر ڈال کر اس نے ضنط سے مٹھتاں تنچیں‬

‫‪175‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫اس کے دماغ کی انہرتی پسیں سوہا کو سہم خانے بر مح یور کر گنی تھی‬
‫اسے جوٹ نہنجانے کے ڈر سے وہ تیزی سے وہاں سے یاہر نکال سوہا دوڑنے قدموں کے ساتھ‬
‫تھی اس کے مقایلہ نہیں کر یاتی تھی حس سدت سے اس نے ڈراپ یویگ سیٹ کا دروازہ کتا‬
‫ی‬
‫سوہا نے نے ساخٹہ اپنی آ کھیں منچی‬
‫یہ وہ واخد وجہ تھی کہ اس نے ا پیے دپوں یک سب سے یہ یات چھتانے رکھی اب خب پ تاتی‬
‫تھی پو کسے جو اس کی مجالقت میں سب سے نهلے کھڑا ہونے واال اپشان تھا پورا راسٹہ انگلتاں‬
‫ی‬
‫جنجانے وہ گاہے نگاہے اس کے چہرے کے پٹھر یلے یابرات د کھنی آتی تھی مجال تھی کہ اس‬
‫سحص نے ذرا اس کی خاپب مڑ کر دیکھا تھی ہو سوہا کے ایک دو یار یات کرنے بر اپسی سخت‬
‫نگاہ ڈالی کہ وہ دویارہ یات کرنے کی ہمت یک جتا نہیں یاتی تھی‬
‫گاڑی کو بریک لگیے اس نے ویڈو سکرین سے یاہر طالل کو تیزی سے ایدر خانے دیکھا جود تھی‬
‫مرے مرے قدم لتنی وہ ایدر کی خاپب بڑھی‬
‫ک‬
‫طالل کو راضی کرنے کے لیے اس کے یاس ایک رات کا وقت تھا لم تا ساپس ھتنچ کر اس‬
‫نے جود کو آنے والے وقت کے لیے پتار کتا تھر ستدھا ا پیے کمرے کی خاپب بڑھ گنی چهاں‬
‫سے اس نے کچھ دبر نهلے طالل کو داخل ہو یا دیکھا تھا‬

‫__________‬

‫غصے کو تھنڈا کرنے کی عرض سے وہ ساور کھولے کینی دپر پاتی بہاپا رہا جیسے پاہر نکال سوہا کو چلے‬
‫ئیر کی پلی کی طرح کمرے میں چکر لگاپا پاپا دوسری نطر اس پر غلطی سے تھی ڈالے ئنا گنال پولتہ‬

‫‪176‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫صوفے اچھال خکا تھا وہ اس کے پاہر آنے کی می یطر تھی پک دم ساکت سی ہوتی تھی دماغ میں‬
‫چلیے القاطوں کا جوڑ پوڑ کرنے میں تھوڑا وقت پو لگنا تھا‬

‫یہ پس کچھ وقت کی یات ہے تم خاہو پو میرے ساتھ خل سکیے ہو "‬

‫اتھی میرا دماغ اس قدر خراب نہیں ہوا اپتا کام چھوڑ کر تمهارے پنچھےجوار ہویا تھروں " پتڈ بر‬
‫سے کمفربر ہتا کر اس نے یکیے کی پتک لگاتی‬
‫الپیس پتد ہونے کمرے میں زبرو یلب کی دھٹمی دھٹمی الپٹ خل رہی تھی‬

‫تمهارے ساتھ مشلہ کتا ہے ؟" کسی تھوت کی طرح اسے ہونے سر بر سوار دیکھ یل تھر کو‬
‫اس کی تھبیں الپٹ خال کر اس نے گہرا ساپس لتیے چہرے بر دوپوں ہاتھ ت ھیر کر خدا سے ا پیے‬
‫لیے صیر کی دعا کر ڈالی‬

‫پولو تھی اب ۔۔۔ اسے خاموسی پتٹ ھے دیکھ وہ ذچ ہو کر پولی‬

‫میری شب سے پڑی پرنشاتی تم ہو جس دن سدھر گنی یہ اس دن سارے مشلے جیم ہو چاٹیں(‬


‫گے )وہ مخض سوچ ہی سکا‬

‫تم خایا خاہنی ہو ؟" طالل نے سنحتدگی سے سوال کتا خالیکہ کمرے میں آنے اس کے سفری پتگز‬
‫وہ نهلے ہی دیکھ چکا تھا‬

‫‪177‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫اف کورس " سوہا نے رساپ یت سے اسے جواب دیا‬

‫اوکے " کمفربر اوڑھتا وہ ایک یار تھر سے لمنی یان چکا تھا سوہا نے ہویک پیے اس کے ید لیے پ یور‬
‫د یکھے اپنی خلدی پو عورپوں کے موڈ نہیں سوپتگ کرنے تھے جتنی خلدی وہ یدل گتا تھا‬

‫ت‬
‫کتا مظلب ؟ " سوہا نے اچھتیے سے اس کا یازو ہالیا وہ جو اپتا دل مار کر اسے ھنحیے کا ارادہ کر‬
‫ن‬‫ہ‬ ‫چ‬
‫ت‬‫پ‬ ‫ھ‬ ‫چ‬
‫چکا تھا ال کر دویارہ اتھ ٹھا‬

‫تم ایک یار ک یوں نہیں پتا د پنی خاہنی کتا ہو آخر ؟"‬

‫تمہیں کوتی اغیراض نہیں؟ " اس کی سوتی اتھی یک وہی ایکی بڑی تھی‬

‫میرے چا ہیے پا چا ہیے سے بہلے کوتی فرق پڑا ہے تمہیں جو اب پڑے گا ہاں اپک پات کے"‬
‫لیے میں تمہارا زپدگی تھر سکر گزار رہوں گا کہ چانے سے بہلے تم نے مچھے انقارم کر دپا ہے "اس‬
‫کے سا میے ہاتھ جوڑپا وہ خف یقت میں اسے آ ٹنتہ دکھا گنا لب دائ یوں پلے دپاتی وہ تھنکے چہرہ ‪،‬تم‬
‫پ‬
‫آ کھیں لیے پا لکنی میں چلی آتی تھی‬
‫کچھ پل کروٹیں پد لیے کے نعد پالکنی سے نطر آنے دھوٹیں پر نطر پڑنے ضیط کے نعد تھی وہ‬
‫جود پر فاپو رکھیے میں پا کام رہا تھا‬
‫نہت خد یک اس کی طلب دواپ یوں نے متا دی تھی مگر تھر تھی برپشاتی میں وہ اسی لت کا‬
‫سهارا لتنی تھی‬

‫‪178‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫تمهارا پتا نہیں بر اس سم تل سے میرے تھٹ ھیڑے صرور خراب ہو خاپیں گے " اس کے ل یوں‬
‫میں دیا سگر پٹ کا یکڑا نکال کر تھتتکیے طالل نے اس کی مٹھی میں دیا التیر زبردسنی نکال کر‬
‫اپنی ج یب میں ڈاال‬

‫دوسرے کمرے میں خلے خاؤ کس نے م نع کتا ہے ؟ رحشار بر تھشلیے اسک کو نے دردی سے‬
‫رگڑتی وہ اسے گھور کر پولی‬

‫اب میں اپتا تھی یاگل نہیں کہ رات کے اس نہر اپنی پ یوی کو پنها چھوڑ خاؤں " طالل کے ہاتھ‬
‫اس کے کھلے یالوں میں الچھے تھے اگلے یل اس نے پ نفر سے ا پیے یال سمیٹ کر دوسرے‬
‫کتدھے بر ڈال لیے‬
‫ی‬
‫چقا چہرہ تھتگی آ کھیں لرزنے ہوپٹ یا ساخٹہ اس نے سوہا کے گال بر تھشلتا ایک آپسو انگلی کے‬
‫پورو ں بر جتا‬
‫اس کا رخ اپنی خاپب کرنے بڑے آرام سے اس کے یال کمر بر یک ھیردنے ہمیشہ کی طرح آج‬
‫تھی اس کی یہ خرکت اسے زہر لگی تھی دوپوں ہاتھوں سے یال سمیٹ کر اس نے انہیں‬
‫م‬
‫جوڑے کی سکل دی اس سے نهلے ا پیے کام کو کمل اپجام دے یاتی طالل نے اسے کمر سے‬
‫یکڑ کر اپنی خاپب کھتنجا سوہا کسی نے خان گڑیا کی طرح اس کے ستیے سے خا یکراتی‬
‫اس کے لتاس سے اتھنی کلون کی جوسیو سے اسے اپنی ساپسیں معظر ہوتی ہوتی محسوس ہوپیں‬
‫ایک یل تھا جو دوپوں کے پنچ تھم سا گتا تھا وہ جق جتا رہا تھا پو اس نے جود بر جق دے کر‬
‫اسے مغییر کر دیا تھا‬

‫‪179‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫کان پر محسوس ہوتی اس کی گرم سانسوں کی جیھن کے سنب جسم میں سیسناہٹ سی رئ نگ‬
‫گنی لرزنے وجود کو پا مشکل سیمتہالے کھڑی تھی چہرے پر چھاتی ج نا کی اللی چھ نانے کے لیے‬
‫اس نے طالل کے سییے پر دوپوں ہاتھ رکھ کر ہلکا سا دپاؤ پڑہاپا اسے ا ئیے ئبیں اجیچاج کرنے دپکھ‬
‫طالل نے درمنان کا رہا سہا فاضلہ تھی جیم کر ڈاال تھا‬

‫میرے صیر کا تم پا چاپز فاپدہ اتھانے لگی ہو "!اس کے لب جوبہی اسے ا ئیے پالوں سے "‬
‫مس ہونے محسوس ہوۓ وہ سمٹ کر مزپد اس میں چ ھپ سی گنی تھی طالل نے مشکرا کر اس‬
‫کی چھکی پلکیں ازپر کیں اس کا مشرقی لڑک یوں کی طرح سرمایہ گ ھیراپا اسے سروع سے خیرت میں‬
‫مینال کر د ئ نا تھا ہر وقت مرنے مارنے پر اپرنے والی لڑکی اس کی فرئت میں اپک دم چھوتی موتی‬
‫ئن چاتی تھی‬

‫طالل ! اس کی آیکھوں بر ا پیے عتاتی لب رکھتا وہ مزید نهکتا خا رہا تھا خب سوہا کی اتھل پٹھل‬
‫ہوتی ساپسوں اور لڑکھڑاتی آواز نے اسے ہوش کی دپتا میں ال پ نکا‬

‫تمهارے خانے سے نهلے میں کچھ مایگتا خاہتا ہوں تم سے؟" اس کی تھاری روغب دار آواز بر‬
‫سوہا نے اسنہقامٹہ نظروں سے اسے دیکھا تھر طالل کے کچھ کہے پتا کچھ پوقف کے نعد نے‬
‫ساخٹہ اس کا سر اپتات میں ہال‬
‫ی‬
‫نغیر کسی دھڑلے کے ‪،‬پتا کسی جوف کے اس بر آ کھیں پتد کر کے اعتتار کر سکنی تھی وہ تھا‬
‫ہی اپشا اعتتار اور تھروسے کے الپق ۔۔۔۔ اس یات کی گواہی اس کے دل و دماغ نے نہت‬
‫نهلے دے دی تھی آج اس نےجود سے افرار کتا تھا‬

‫‪180‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫" وانسی پر مچھے یہ سوہا بہیں پلکہ میری ئ یوی چا ہیے"‬


‫طالل نے دل کی یات زیان بر التی‬
‫اب خب سارے اغیراض دوپوں کے پنچ سے جٹم ہو گیے تھے وہ اسے دل سے اپتا سوہر ما پیے‬
‫لگی تھی پو وہ ک یویکر پنچھے ہتتا‬

‫مچھے محسوس ہویا ہے کہ مچھ سے‬


‫ً‬
‫نقتتا ایک حشارت ہو گنی ہے‬
‫تمہیں کوتی سکاپت پو یہ ہو گی ؟‬
‫مچھے تم سے محیّت ہو گنی ہے‬

‫مگر طالل ۔۔۔۔۔۔۔" جیسے ہی اس نے کچھ کہیے کے لیے لب وا کیے طالل نے اس کے‬
‫ستگرقی ل یوں بر ہٹھتلی رکھیے ہر ارادہ یام کر چھوڑا‬

‫اگر مگر کچھ بہیں میں نے تمہیں وقت دپا تھا ئب پک خب پک پاپا ہمارے اس رسیے کو"‬
‫م یظوری یہ دے دئں اور اب مچھے لگ رہا ہے انشا کر کے میں نے بہت غلط کنا تھا "طالل کی‬
‫آپکھوں میں چذپاپوں کا تھیھاے مارپا سم ندر سوہا کی پولنی ئند کر ا خکا تھا‬

‫‪181‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫یایا اتھی یک یاراض ہیں " اس نے طالل کو یاد دہاتی کراتی کہیں وہ جو کہہ رہا تھا اس بر غمل‬
‫یہ کرنے لگ خانے اس کے چہرے کی اڑی اڑی ریگت دیکھیے الپق تھی طالل کو اس یل پوٹ‬
‫کر اس بر پتار آیا‬

‫مچھے لگتا ہے وہ ا پیے پونے پوپ یوں کی سکل دیکھ کر ہی ماپیں گے "اس کے ذرا سے سوخ چملے‬
‫بر سوہا کے کان ساپیں ساپیں کرنے لگے تھے اپنی کمر بر پتدھا اس کا چصار پوڑ کروہ دو قدم‬
‫پنچھے ہنی کچھ سمچھ یہ آیا پو ا پیے خلدی اتھیے کا نهایہ پتا کر دوڑتی ہوتی کمرے میں واپس لوٹ‬
‫آتی تھی‬

‫سیو پو سہی "سرپر لہچے میں اسے آواز د ئ نا وہ ہیسنا ہوا اس کے ئیچھے ل یکا"‬

‫__________________‬

‫سازم سے علنجدگی کا ق نصلہ اس کے لیے ہر قدم بر آزماپش کا سیب پتتا خا رہا تھا ایک خیز جو‬
‫اسے ایدر ایدر ہی کاٹ رہی تھی وہ وردا کا مسنفتل تھا نصرت چهاں نے اس کے اس ق نصلے بر‬
‫اپنی یا جوسی کا اظهار کر کے اچھی طرح جتا دیا تھا وہ ا پیے ساتھ ساتھ اس کی زیدگی تھی بریاد‬
‫پ‬
‫کرنے کا ق نصلہ لیے تٹھی تھی‬
‫کتا یہ اپتا آسان تھا کہ اپنی عزت نفس تھال کر ایک یار تھر سے اس جوک ھٹ کو یار کتا خانے‬
‫چهاں سے وہ نهلے تھی دھ نکاری گنی تھی ہمیشہ ایک مرد کی علطی ک یوں تھال دی خاتی ہے کتنی‬
‫یار اس کا دل کتا وہ پو چھے اپنی ماں سے جو سحص اسے نهلے کسی دوسری عورت کے لیے چھوڑ‬

‫‪182‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬
‫پ‬
‫کر خا چکا ہو وہ تھال یاقی کی زیدگی کیسے وقا دار رہ سکتا ہے ؟ کیسے وہ پوقع لگانے تٹھی رہنی کہ وہ‬
‫دویارہ اسے دوسروں کے سا میے بزلتل کا پشایہ نہیں پتانے گا کیسے وہ ا پیے جق دویارہ اس‬
‫سحص کے ہاتھ نہما دے حس کے دل میں اس کے سوا کسی عورت کا راج تھی تھا‬
‫سالوں نهلے پیے اس رسیے کی پتتاد اس قدر کھوکھلی تھی کہ ذرا سے تیز ہوا کے تھییڑوں نے‬
‫اسے زمین پوس کر دیا تھا وہ محیّت میں ایدھی لڑکی خانے کب سے اس چف نقت سے نظریں‬
‫خراتی آتی تھی‬
‫سازم کو دوسرا موقع د پ تا اس کے لیے گویا اپتا ضمیر مارنے کے برابر تھا‬

‫مچھے یاتی میں ابرنے کا اسارہ کر کے‬


‫خا چکا خاید سم تدر سے کتارہ کر کے‬
‫اور ایک پچریہ ہی کاقی ہے غیرت کے لیے‬
‫میں نے نہیں دیکھا محیت دویارہ کر کے‬

‫متکے میں آنے ہقٹہ ہونے کو تھا سازم نے ڈھیروں یار کال کر کے اسے واپس آنے کا کها تھا‬
‫نصرت چهاں اس کی سب سے بڑی چماپنی تھی ان کی یاپوں سے پ تگ آ کر کٹھی وہ دو یدو جواب‬
‫دے د پنی کٹھی کمرے میں پتد ہو خاتی آج کل پو اس نے رونے کو اپتا ہٹھتار پ تا لتا تھا ہر‬
‫ی‬
‫چھوتی بڑی یات بر آ کھیں یاتی سے تھر خاتی کتنی یار آقتاب نے یاپ ہونے کے فرض سے‬
‫اس کے سر بر سققت تھرا ہاتھ ت ھیرا کاقی یار پو اس کے یدلے وہ جود مجاذ بر ابر آنے تھے یہ‬

‫‪183‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫ایک واخد زرنعہ تھا حس کے یاغث اس کا یاقی پورا دن آرام سے گزر خایا الیٹہ خیزوں بر نکلنی‬
‫نصرت چهاں کی اتھک پٹھک بر کان پتد کریا اس کی مح یوری تھی‬

‫امی !" وردا کی چهکنی آواز بر جویک کر اس نے جود سے لتنی ورد ا کو دیکھا اسکول پوپ نقارم میں‬
‫مفتد دو پوتی پ تل کیے وہ پشٹہ ا پیے پٹھے سے کتدھوں بر الدے ہاتھ میں خیز کا بڑا سا سابر‬
‫یکڑے مشکرا رہی تھی‬
‫صتا نے چقگی سے نهلے اسے گھورا تھر اس کے پنچھے آنے چمدان کو جو کہیے کو اس کے یایا کا‬
‫پتتا تھا مگر اکیر و پیشیر ان کے گھر یایا خایا تھا اب پو آقتاب اور نصرت چهاں تھی اسے گھر کا فرد‬
‫س‬
‫مچھیے تھے صتا کے نعد چمدان تھا حس نے آقتاب اور نصرت چهاں کا جود سے بڑھ کر جتال رکھا‬
‫آج کل وردا کی موجودگی نے اس کے خکر ذرا زیادہ بڑھا دنے تھے حس یات بر صتا اسے کتنی یار‬
‫پوکا تھی تھا بر مجال تھی کہ وہ اس کی کسی یات کا ابر تھی لے خانے صتا پو اسے کہنی تھی‬
‫ایک کان سے سن کر دوسرے کان سے نکا لیے کا ہیر اس میں کوٹ کوٹ کر تھرا تھا اور وہ‬
‫اس یات بر ہیس د پ تا‬

‫اس سے بہلے تم سروع ہو چاؤ میں بہلے تھی ئنا خکا ہوں اپک پار تھر سے ئنا د ئ نا ہوں یہ"‬
‫ضرف تمہاری ٹینی بہیں ہے ہمارا تھی کچھ جق ہے اس پر تم ہو گی جود دار لنکن کنا ہی بہیر ہو‬
‫اگر تم ائنی جود داری ا ئیے پک مچدود رکھو "صنا کے خطرپاک ارادے تھائپ کر وہ اسے جواب د ئ نا‬
‫وردا کو گود میں لے خکا تھا جو اب اس کے گلے لگی اسے جنا خٹ ئنار کر رہی تھی کچھ ہی دپوں‬
‫میں دوپوں کی ائنی اچھی اپڈرسبینڈپگ کیھی کیھی اسے تھی خیران کر د ئنی تھی پر وہ تھا ہی انشا‬
‫پخوں کا دپوایہ‬

‫‪184‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫اب ماہ یدولت کی اخازت ہو پو ہم ا پیے پچے کو ایدر لے خاپیں " اسے طیزیہ جواب د پ تا وہ وردا کو‬
‫لے کر ایدر کی خاپب بڑھا سوہا کی آیکھوں نے ان دوپوں کا کمرے میں خانے یک پنچھا کتا تھر‬
‫سر چھتک کر وہ دوپوں کے لیے کچھ تھتڈا پتار کرنے کی عرض سے اس نے کچن کا رخ کتا‬

‫_____________‬

‫قالپٹ لتتڈ کرنے اس نے اتیر پورٹ سے نکل کر ستدس کے ہمراہ ہویل یک کا سفر کتا تھکی‬
‫ہاری وہ کمرے میں آ کر دھڑام سے پتڈ بر گری کچھ یل سکون کا ساپس لتیے کے نعد دماغ میں‬
‫اخایک سے چہماکا ہوا سرپٹ دوڑ کر ہتتڈ پتگ سے خارخر اور مویایل نکال التی تھی‬
‫اسے آن کر کے خارجتگ بر لگانے کے نعد کچھ دبر نعد وہ فرپش ہو کر یازہ دم ہوتی مویایل اتھا‬
‫کر دیکھا پجاس کے فرپب طالل کے میسچز تھے یکے نعد دیگرے سارے میسج کھول کر دیکھیے کے‬
‫نعد اس نے یاسف سے سر ہالیا قارغ پتٹھ کر خانے اس آدمی کے دماغ میں کون سا برزہ قٹ‬
‫تھا جو اسے سکون نہیں کرنے د پ تا تھا‬
‫کھانے پتیے سے لے کر اتھیے سونے یک کی ہدایات اسے کسی اسکول کے پچے کی طرح گاپتڈ‬
‫الین کے طور بر دی گنی تھی کبتتکٹ لشٹ بر سب سے اوبر موجود اس کے خگمانے یام بر‬
‫انگلی ت ھیرنے اس نے کال مالتی حسے واپس ابرتیر نے مصروف ہے کہہ کر کاٹ تھی دیا تھا‬
‫اسے نعد میں کال کرنے کا سوچ کر اس نے خلدی سے اپتا خلٹہ یدال حس کام کے لیے وہ‬
‫م‬
‫نهاں آتی تھی اسے خلد سے خلد کمل کریا تھا جیسے ستدس نے دروازے بر دستک دی وہ اپتا‬
‫ایک آخری خابزہ لے کر دو پٹہ ساپوں بر ڈالنی کمرے سے یاہر نکل گنی پتڈ بر بڑا اس کا مویایل‬
‫وبران بڑے کمرے کی در و دپوار میں دہاڑنے لگا تھا‬

‫‪185‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫_____________‬
‫دوسرا ہقٹہ لگ تھگ گزر چکا تھا اسے یاہر آنے ہوۓ مگر کام اب یک سروع نہیں ہوا تھا یہ‬
‫ا پسے کوتی آیار نظر آ رہے تھے کتنی یار ستدس اور اس کے پوچھیے کے یاجود وہ لوگ یال م یول‬
‫سے کام لے رہے تھے قارغ رہ رہ کر اس کا دماغ خراب ہونے لگا تھا اگر نہی سب ہویا تھا پو‬
‫وہ قصول میں اپتا وقت بریاد ک یوں کرتی تھرے طالل نے کتنی یار اسے واپس آنے کا کها تھا مگر‬
‫وہ کام کا سوچ کر ہر یار کل بر یال خاتی تھی‬
‫ہویل سے نکلیے کے نعدوہ ستدس کے ہمراہ کچھ دوری بر پنی ایک درمتانے سابز کی غمارت کے‬
‫ایدر داخل ہوتی حس کا پٹہ اسے نهلے سے معلوم تھا نهاں آنے کے نعد وہ ایک یار پوری پٹم کر‬
‫ساتھ وزٹ تھی کر خکی تھی اس کی کهاتی اور پوری کاسٹ الگ تھی خیراتی کی یات یہ تھی اس‬
‫نے ا پیے عالوہ کسی دوسرے ایکیر کو وہاں دیکھا پو کتا کسی کے یارے میں ستا یک یہ تھا‬
‫پتا بروجتکٹ سروع کرنے سے نهلے وہ جود اچھی طرح سب خان بڑیال کرکییریکٹ ساین کرتی‬
‫تھی اس یار زیدگی کی الچھبیں ہی اس قدر بڑھ گنی کہ اس نے ستدس کے آسرے بر کام‬
‫سروع کر لتا تھا نهاں آ کر جو خاالت اس کے سا میے تھے وہ ستدس کو دو یار ڈاپٹ تھی لگا خکی‬
‫تھی مگر وہ ہر یار اسے وصاخت د پیے کی پجانے خاموش ہو خاتی جن لوگوں کے اس کے یاس‬
‫تمیرز تھے کال کرنے بر سب پتد ملیے اگر کوتی علطی سے لگ تھی خایا سا میے سے سو نهانے پتا‬
‫کر یات سیے پتا کال کاٹ دی خاتی‬
‫خدید طرز کی پنی اس غمارت کو دیکھ کر لگتا تھا اسے خال ہی میں کھڑا کتا گتا ہے جیسے وہ ایدر‬
‫کی خاپب بڑھی ستکورتی نفرپتا یہ ہونے کے برابر تھی گیٹ بر اسے پوڑھا سا جوکتدار مال تھا حس نے‬
‫یام پتا پوچھیے کے نعد ایدر کا راسٹہ دکھا دیا وہ ستدس کو یاہر اپ نظار کرنے کا اسارہ کرتی آگے بڑھی‬
‫آقس سے کچھ دوری بر ہی ایدر سے آنے فہقوں اور یلتد آواز یاپوں نے اس کے کان کھڑے کر‬
‫دنے‬

‫‪186‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫تھوڑا سا دروازہ کھال ہونے کے یاغث ایدر خانے کی پجانے وہ پتا خرکت کے دپوار کے ساتھ لگ‬
‫کر کھڑی ہوتی ذرا سا چھا یکیے بر ایدر پتٹھے سحص کی سکل صاف دکھاتی بڑنے لگی تھی الیٹہ اس‬
‫کے سا میے پتٹھے آدمی کی پشت اس کی خاپب ہونے کے سیب وہ اب یک اس کا چہرہ دیکھیے‬
‫سے قاصر تھی‬

‫ت‬ ‫ت‬ ‫مچ‬‫س‬


‫پ‬ ‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ت‬ ‫ب‬ ‫ھ‬
‫چاالک لومڑی چانے کنا نی ھی جود کو کیشا هشاپا ھر اسے پو ئنا ھی یں بہاں ک آ کر‬
‫اس نے جود ائنی پرپادی کو دعوت دی ہے "وہ آدمی فہقہ لگاپا اپک پار تھر سے پات کرنے لگا‬
‫سوہا نے جوپک کر سا میے ٹییھے آدمی کو دپکھا مشہور چانے مانے ڈاپرپکیر کا چاص آدمی تھا جس دن‬
‫اس نے کنیرپکٹ سائن کنا ئب تھی بہی آدمی اس کے پاس آپا تھا‬

‫اب چلدی کرو جو کرپا ہے میں زپادہ رسک بہیں لے سکنا تمہارے پاس کچھ دن اور ہیں وہ"‬
‫لڑکناں تھی آنے روز دماغ کھا رہی ہیں یہ یہ ہو کسی دن بہاں آ دھمکیں "جیسے اس آدمی کے‬
‫چہرے پر پرنشاتی کی لکیرئں ابہرئں سا میے والے نے ہاتھ میں پکڑا ئنگ کھ یگاال اور کچھ پوپو ں کی‬
‫گڈپاں اس کے سا میے تھینک دی‬
‫ی‬
‫وہ آ کھیں کھولے ایدر خلتا تماسا دیکھ رہی تھی لتكن سمچھ نہیں آ رہا تھا کس کی یات خل رہی‬
‫ہے بر خانے کیوں ایدر پتٹھا آدمی اسے خایا نہجایا سا معلوم ہوا چہرے تھلے دکھاتی نہیں دے رہا‬
‫تھا مگر آواز یاہر یک وپ ستاتی دے رہی تھی ہاتھ پ یول کر مویایل یالستا خاہا تھر یاد آیا وہ یاہر‬
‫گاڑی میں چھوڑ آتی تھی ما تھے بر ہاتھ مار کر جود کو مالمت کرتی وہ ایک قدم مزید آگے بڑھی کچھ‬
‫خد یک اس آدمی کا چہرہ دکھاتی د پیے لگا تھا‬

‫‪187‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫و پسے تم کرنے کتا والے ہو اس کے ساتھ ؟" مکروہ مشکراہٹ چہرے بر سجانے وہ ا پیے‬
‫ساتھی سے پوچھ رہا تھا‬

‫حس عزت کا پوکرا ا پیے سر سجا کر اس نے میری عزت یار یار کی تھی وہی جٹم کریا ہے مچھے‬
‫ی‬
‫حس یام اور چہرے کے لوگ دپوانے ہیں کل کو وہی اس کی بریادی کا نظارہ د کھیں گے مس‬
‫سوہا طالل نہت خلد اپنی ماں کی طرح تم تھی خاک میں مل خاؤ گی " القاظ تھے کے سیشہ‬
‫۔۔۔۔ سے اس کا دماغ ماؤف ہونے لگا تھا سلمان کو کیسے تھال سکنی تھی وہ ۔۔۔۔ایک یل کو‬
‫طالل کا چہرہ آیکھوں کے سا میے لہرایا پو اس کا حسم سو ک ھے پیے کی طرح لرزنے لگا تھا ہر یات‬
‫ہر قسم چھتال کروہ ان فرپنی لوگوں بر اعٹماد کر کے کتنی دور نکل آتی تھی حس راہ بر بڑیا اس کا‬
‫ہر اتھتا قدم مزید ایدھیرے میں دہکتلیے واال تھا آیکھوں سے نکلنی تمی کو صاف کرنے اس نے‬
‫غصے سے ایدر پتٹھے دوپوں آدم یوں کو دیکھا اس وقت اس کا اتھایا گتا کوتی تھی قدم اسے مہ نگا بڑ‬
‫سکتا تھا ستدس کو لے کر خپ خاپ وہاں سے نکلیے اس نے ہویل کا رخ کتا وہاں سے اپتا‬
‫صروری سامان لتیے کے نعد ہی دوپوں نهلی قالپٹ سے واپس خانے کا ارادہ رکھنی تھی ستدس کو‬
‫ن‬
‫مح نصر سا خال پتا کر حس رپش ڈراپ یویگ کے نعد دوپوں ہویل ہنچی صرف وہی خاپنی تھی‬
‫ایک پتگ میں سارے ڈاکومتبیس اور کارڈز رکھیے کے نعد اس نے ستدس سے کیڑے سم بتیے کا‬
‫کها اس کا ارادہ طالل کو انقارم کرنے کا تھا ڈایل لشٹ سے اس کا تمیر نکال کر جیسے کان‬
‫سے لگایا نهلی پتل ریگ ہونے اخایک سے کمرے کا دروازہ کھول کر کوتی ایدر داخل ہوا اسے‬
‫دیکھیے ستدس کے اوسظان چظا ہو گیے‬

‫تم ؟‬

‫‪188‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫اس وقت مراد علی کو وہاں موجود یا کر سوہا کو زیادہ خیرت نہیں ہوتی تھی سلمان کے تھاتی‬
‫ہونے کے یاطے اس کے پٹہ تھکانے کا علم اسے نهلے سے ہی ہو گا‬
‫حس ایداز میں آگے بڑھ کر اس نے سوہا کے ہاتھ سے مویایل چھین کر زمین بر مارا ستدس کی‬
‫دتی دتی جنخ قصا میں گوپچی زمین بر بڑا مویایل خانے کتیے یکڑوں میں پ یٹ چکا تھا‬

‫ک یوں مچھے دیکھ کر زیادہ خیرت پو نہیں ہوتی تمہیں ؟ اس کی جواب طلب نگاہیں جود بر چمی دیکھ‬
‫سوہا کی آیکھوں میں جون سا ابرا تھا‬

‫تم نهاں کتا کر رہے ہو ؟" اس کے سوال کو نظر ایداز کرنے اس نے جود کو یارمل طاہر‬
‫کرنے کی کوشش کی‬

‫ائنی تھولی تم ہو پو بہیں جینی ٹییے کی اپکینگ کر رہی ہو و نسے مائنا پڑے گا کمال کا ہیر ہے تمہارا"‬
‫کسی کو تھی ا ئیے اساروں پر پچانے کے فاپل "مراد کے ئ یصرے پر پخوت سے سر چھنکنی وہ‬
‫دائت ٹیس کر رہ گنی‬

‫"پکواس ئند کرو ائنی اور نکلو میرے کمرے سے کس کی اچازت سے تم اپدر آنے ہو ؟"‬

‫تمہیں اتھی تھی لگتا ہے مچھے کسی کی اخازت کی صرورت ہے ؟ مراد کی یات بر اس کا ماتھا‬
‫تھ نکا‬

‫ک یوں یہ ہویل تمهارے یاپ کا ہے ؟ " وہ تھ نکارتی ہوتی اسنہزاپٹہ ہیسی‬

‫‪189‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫تمهارے لیے اپتا خان لتتا کاقی ہے کہ یہ ہویل میرا ہے" وہ جتاپت سے مشکرایا سوہا کے م نغیر‬
‫چہرے کو دیکھتا پوال ج تد یا پیے لگے تھے اور ساری کهاتی سمچھ آ خکی تھی مراد کا دھتان دوسری‬
‫طرف یا کر سوہا نے پنچھے کی خاپب قدم لتیے دپوار کے ساتھ محسمہ ین کر کھڑی ستدس کو آیکھوں‬
‫سے اسارہ کتا‬

‫کیشا لگا میرا یالن تھر مس سوہا ابرار ؟ اس کے چہرے بر سچی مشکان سوہا کو زہر لگی تھی اس‬
‫سے نهلے وہ اس کے چہرے کو چھوتی لٹ کو چھونے کی حشارت کر یایا سوہا نےپ نفر سے اس‬
‫کا ہاتھ چھ نکا‬

‫تمهارے جیسے پنچ اپشان سے اور پوقع تھی کتا کی خا سکنی ہے ؟" اس قدر نضحتک آمیز ایداز مراد کو‬
‫آگ لگا گتا تھا‬

‫تم اب تھی و پسے کی و پسے ہو یہ عرور یہ اکڑ اب تھی برفرار ہے اپتا سب ہونے کے یاوجود نهاں‬
‫ی‬
‫کھڑی ہو کر مچھے آ کھیں دکھا رہی ہو نہی ادا پو دلفرپب ہے تمھاری مراد علی پوں ہی پو دپوایہ نہیں‬
‫ہے تمهارا " ایک ہاتھ سے اس کا چہرہ دپوچے وہ اس کے نے خد فرپب آ گتا تھا سوہا جود بر اس‬
‫کا لمس محسوس کرتی کراہ یت محسوس کرنے لگی تھی مراد علی کو جود سے عاقل یا کر ستدس نے‬
‫ماریل کا بڑا سا گلدان دوپوں ہاتھوں میں تھام کر اس کے گرد اپنی انگل یوں کی گرقت مصیوط کی‬
‫نے آواز قدم بڑھانے اس نے پوری سدت سے اس بر وار کتا جو خالف پوقع خالی گتا تھا آ پتیے‬
‫میں اونہرنے اس کے عکس کو نقتتا وہ نهلے دیکھ چکا تھا اس سے نهلے وہ یلٹ وار کریا سوہا نے‬

‫‪190‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫پنچھے سے اس کا کالر یکڑ کر پوری طاقت سے کھتنجا قم نض گلے میں تھیسیے کے سیب وہ‬
‫تھڑتھڑایا ہوا زمین بر گرا‬

‫خاؤ نهاں سے خلدی " کمرے میں سوہا کی آواز گوپچی دپوہ نکل سے مرد کی طاقت کے سا میے‬
‫کمزور بڑ رہی تھی اس سے نهلے مراد ان دوپوں بر خاوی ہویا کسی کا یاہر نکلتا بڑی یات تھی اس‬
‫نے ستدس کو بزبزب کا سکار دیکھ غصے سے دویارہ آواز لگاتی‬

‫ستا نہیں تم نے میں کتا کہہ رہی ہوں ؟‬

‫لتكن آپ ؟۔۔۔۔ ستدس نے م یورم آیکھوں سے نهلے اسے تھر مراد کو دیکھا دم گھتیے سے اس کا‬
‫پورا چہرہ الل بڑ چکا تھا‬

‫میری قکر مت کرو خاؤ خلدی میں نے کها یہ " وہ لرزتی کاپتنی یاہر کی خاپب تھاگی تھی دروازے‬
‫بر کھڑے دو آدم یوں نے جن نظروں سے گھور کر اسے دیکھا ستدس کی ربڑھ کی ہڈی سیستا اتھی‬

‫وہ ۔۔۔ایدر آپ دوپوں کو یال رہے ہیں " کچھ سمچھ یہ آیا پو جود بر قاپو یاتی وہ خلدی سے پولی مگر‬
‫مجال تھی وہ پس سے مس تھی ہوۓ ہوں دروازہ ذرا سا کھول کر وہ نهلے جود ایدر داخل ہوتی‬
‫جیسے دوپوں نے ایدر قدم رکھا ستدس نے تھاگ کر دروازہ پتد کتا زیان بر خاروں قل کا ورد کرتی‬
‫پوری خان لگا کر ہویل سے یاہر نکل گنی تھی‬

‫_________________‬

‫‪191‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫کمرے میں داخل ہونے دو یا معلوم افراد کو دیکھ کر سوہا نے کھا خانے والی نظروں سے مراد علی‬
‫کو دیکھا دل پو کر رہا تھا اسے نہی خان سے مار ڈالے مگر سوچ ہی تھی‬
‫یک دم اس بر سے گرقت ہتاتی وہ خلدی سے کھڑی ہوتی اسے زمین بر اویدھے مٹہ ساپس لتیے‬
‫کو بڑ پیے دیکھ اس کے ل یوں بر پیسم یکھرا تھا زیادہ یہ سہی مگر موت کا ذانقہ اس نے فرپب سے‬
‫خکھ ہی لتا تھا‬
‫اسے خال سے نے خال ہویا دیکھ ایک آدمی نے فورا سے پیشیر یاتی سے تھرا گالس اس کے‬
‫سا میے کتا‬
‫اگلے یل وہ فہر تھری نظر سے اسے دیکھتا گالس دور اچھال چکا تھا غصے سے تھڑکتا وہ جیسے کھڑا‬
‫ہوا یلتد آواز میں انہیں گال یوں سے پوازیا یاہر تھنج چکا تھا‬
‫سوہا خاپنی تھی اب اس کا وہاں سے یاہر نکلتا مشکل ہی نہیں یا ممكن تھا کمرے میں محض وہ‬
‫دو لوگ ہی پچے تھے ایک کی آیکھوں میں انگارے خل رہے تھے پو دوسرے کے چہرے بر‬
‫سکون ہی سکون تھا‬
‫وہ یلمالیا ہوا آگے بڑھا اور اس کے چہرے بر پوری طاقت سے اپنی انگل یوں کے پشان رستد کیے‬
‫ت ھیڑ کی گوپج اس قدر بر سدت لیے ہوتی تھی کہ ایک یل کو سوہا کو اپتا دماغ خکرایا ہوا محسوس ہوا‬
‫ہوپٹ کے ایک کونے سے رسیے ہونےجون کا ذانقہ اسے ا پیے مٹہ میں گھلتا ہوا محسوس ہوا‬

‫کم طرف لڑکی ک یوں مچھے مح یور کر رہی ہو کہ میں تمهاری خان لے لوں " اسے خیڑے سے دپوجتا وہ‬
‫عرا کر پوال سوہا کی آیکھوں میں جوف کی خگہ اظمتتان دیکھ نے سکوتی اس کے ایدر یک تھتلنی خلی‬
‫گنی‬

‫‪192‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫کم طرف میں نہیں تم ہو مراد علی " ا پیے ہوپٹ سے نکلیے جون کو پوروں بر جن کر مالتمت تھری‬
‫نگاہوں سے دیکھا‬

‫نہیر ہے اپنی زیان بر قاپو رکھو مس سوہا ابرار میری خگہ اگر سلمان ہویا پو تمهاری پوتی پوتی ہو خکی‬
‫ہوتی "‬

‫مشسز طالل " سوہا نے یا آواز اسے یاد دہاتی کرواتی مراد نے ہیسیے ہوۓ اس کے چہرے بر چھایا‬
‫غصہ دیکھا‬

‫نہت خلد وہ تمهارا کچھ نہیں رہے گا "وہ سقاکی سے گویا ہوا‬

‫کتا مظلب ؟ " اس کی نظریں مراد علی کے مکروہ چہرے بر یکی تھی‬

‫تم میرا مظلب پخوتی سمچھ خکی ہو " اپنی خلنی ہوتی گردن کو سهالنے اس نے سوہا کو‬
‫نےپتازی سے دیکھا‬

‫کتا کتا ہے تم نے ؟‬

‫نہت خلد تمہیں پٹہ خل خانے گا‬

‫‪193‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫میں نے پوچھا کتا کتا ہے تم نے طالل کے ساتھ اگر اسے کچھ ہوا پو تمهارا حشب پشب نگاڑ دوں‬
‫ن‬
‫گی میں " طالل کے ذکر بر وہ ید جواسی کے عالم میں دوڑتی ہوتی اس یک ہنچی تھی مراد علی کا‬
‫گرپ تان اس کی مط یوط گرقت میں تھا اس نے اکتاہٹ آمیز ایداز میں جود کو اس سے چھڑوا کر‬
‫ایک طرف کتا‬

‫کچھ بہیں ہوا تمہارے طی نب کو "وہ پد مزہ ہوا طالل کے پام پر جو پاگل ئن اس کی آپکھوں"‬
‫میں اپر آپا تھا مراد کے لیے پا فاپل پرداشت تھا‬

‫تم کچھ کر تھی نہیں سکیے " دھمکی دی گنی‬

‫تم اس پوزپشن میں پجانے اپنی قکر کرنے کے التا مچھے مچھے دہمکا رہی ہو " سوہا کے خارہایہ پ یور‬
‫دیکھ کر وہ چظ اتھایا پوال‬

‫میرا پس خلے پو تمهارا سر تھاڑ دوں ۔۔۔۔۔۔" زبر لب بڑبڑاتی وہ اسے گھور کر رہ گنی‬
‫قم نض کی ایدروتی ج یب سے کاعذ نکال کر اس نے سوہا کے سا میے رکھیے ستاہی سے تھرا قلم تھی‬
‫اس کے سا میے رکھا‬

‫میرے دویارہ لو پیے یک ان بر دسنحط ہو خانے خا ہیے " سخت گیر لہچے میں پولتا وہ خانے کے لیے‬
‫مڑا‬

‫ف‬
‫تمهاری جوش ہمی ہے " سوہا کی آواز بر وہ تھر سے ہیستا ہوا پنچھے د یکھے نغیر یاہر نکلتا خال گتا‬

‫‪194‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫یہ لڑکی ہر یار اسے اپنی بری طرح خاپب م یوجہ کرنے کا ہیر خاپنی تھی وجہ خاہے جو تھی رہی‬
‫تھی مگر سوہا وہ نهلی لڑکی تھی حس نے مراد علی جیسی جتان کو قنح کر ل تا تھا حس قدر سدت سے‬
‫اس نے اس کے سا میے ا پیے خذیات کا اظهار کتا تھا وہ اسی قدر نے دردی سب تھکرا خکی تھی‬
‫اب خب قسمت نے اسے دوسرا موقع دیا تھا پو وہ ک یویکر پنچھے ہتتا ہر گزرنے یل کے ساتھ اس‬
‫لڑکی کا چصول اس کی صد پتتا خا رہا تھا اس جواب کو اپنی زیدگی کی چف نقت پ تایا اس کی زیدگی کا‬
‫واخد مقصد تھا ا پیے کچھ آدم یوں کو ستدس کو پنچھے خانے کا پول کر وہ عجلت میں ہویل سے‬
‫یاہر نکال اس کا ارادہ نهلے سلمان کو ا پیے تھروسے میں لتتا تھا سوہا کو اس غمارت سے یاہر نکلیے‬
‫دیکھ اس نے ہی مراد کو کال کر کے اس کے پنچھے خانے کا کها تھا اب خب ساری صورت‬
‫خال ان کی یالپتگ کے مظاپق ہو رہی تھی پو نهلی فرصت میں سوہا کو کسی خگہ سقٹ کریا خاہتا‬
‫تھا چهاں اس کی اخازت کے نغیر کسی کی رساتی ممكن یہ ہو‬

‫__________________‬

‫پورا راسٹہ رپش ڈراپ یویگ کرنے کے نعد وہ جیسے اپنی میزل بر نہنجا پتا کسی لگی لتنی کے اس نے‬
‫سلمان کو ا پیے دل کی پتانے اسے ا پیے ارادوں سے تھی آ گاہ کتا سوہا سے نکاح کریا اس کی‬
‫جواہش ہی نہیں یلکہ صد ین گتا تھا حسے پورا کرنے کے لیے وہ ہر خد یار کرنے کے لیے پ تار‬
‫ت ھا‬

‫‪195‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫تم اس لڑکی سے سادی کریا خا ہیے ہو ؟ سلمان نے جویک کر مراد کو اسنہقامٹہ نظروں سے گھورا‬
‫یہ لڑکی اس کی زیدگی کا سب سے بڑا کاپتا پتنی خا رہی تھی حسے نہت وہ نکال یاہر کریا خاہتا تھا‬
‫مگر ہر یار اس کی قسمت کے آگے اسے ہار ماپتا بڑتی تھی اس یار وہ قطعی پنچ ھے ہتیے کا ارادہ نہیں‬
‫رکھتا تھا خاہے جو ہو خانے‬

‫میرے جتال سے میں نے کوتی قارسی نہیں پولی کہ یار یار اپنی یات کو دہراؤں "‬

‫تمهارا دماغ خل گتا ہے پتا تھی ہے کتا پول رہے ہو ؟ وہ غصے سے تھڑک اتھا تھا‬

‫اس میں خیران ہونے کی کتا یات ہے سادی پو سٹھی کرنے ہیں " مراد نے اس کی یات یل‬
‫تھر میں ہوا میں اڑا دی‬

‫اور تمہیں پوری دپ تا میں سے وہی عورت خا ہیے جو میری سب سے بڑی دسمن ہے " اس کا بر‬
‫سکون ایداز اس کی آیکھوں میں خالل کی صورت ابرا‬

‫اب یہ پو تمهاری قسمت خراب ہے میں کتا کہہ سکتا ہوں "‬

‫یکومت میں اپشا ہر گز نہیں ہونے دوں گا اسے اسی خگہ خایا ہو گا حس گتدگی سے وہ آتی ہے‬
‫" اس قدر پحقیر لہچے بر مراد نے لب پ یوست لیے ضنط سے اس کی آیکھوں میں سرخ ڈورے ابر‬

‫‪196‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫آنے تھے ماضی کا لمجہ آیکھوں کے سا میے کسی قلم کی طرح لہرایا پو پچھتاؤوں نے اس کے گرد‬
‫چصار یایدھ ل تا‬

‫تمہیں اپشا ک یوں لگتا ہے میں خپ خاپ پتٹھ کر تماسا دیکھوں گا ؟" اسے اس کے غمل سے یاز‬
‫رکھیے کے لیے اس نے جود متدان میں ابرنے کی دھمکی کی‬

‫تم اس نے غیرت لڑکی کے لیے مچھ سے الچھ رہے ہو ؟"‬

‫ہاں میں اپنی محیّت کے لیے ا پیے نے غیرت تھاتی سے لڑ رہا ہوں حسے ا پیے عالوہ دوسرا کوتی‬
‫دکھاتی نہیں د پ تا "‬

‫اپنی خد میں رہو مراد " وہ اسنعال میں خالیا‬

‫ائنی چد میں ہی ہوں وریہ اب پک تم چان سے چا چکے ہونے جینا ہو سکے سوہا سے دور رہنا پلکہ"‬
‫اپک کام کرو سہر سے پاہر چلے چاؤ بہاں و نسے تھی تمہارے لیے کچھ بہیں پچا "سلمان کا کندھا‬
‫تھییھانے اس نے پاہر کی چائب فدم پڑھانے پر سکون فصا میں فاپر کی آواز نے ئیزی سے‬
‫ارنعاش ئندا کنا اس سے دگنی ئیزی سے نسنل سے نکلی گولی اس کی ٹییھ میں ئ یوشت ہوتی‬
‫زچم سے نکلتا جون اس کے سفتد کیڑوں کو ریگتا فرش بر قظروں کی صورت تیزی سے پتکتا خا رہا‬
‫ت ھا‬
‫مراد نے ساکی نظروں سے یلٹ کر اسے دیکھا سلمان کی آیکھوں میں پ نگایگی ہی پ نگایگی تھی اپ نقام‬
‫کی آگ اسے نہت دور لے آتی تھی چهاں سے واپسی کا راسٹہ یاممكن تھا‬

‫‪197‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫نکایک دو مزید قابر کی آواز بر درجیوں کی چھاؤں میں دیک کر سکون سے پتٹ ھے بریدے نے برپتنی‬
‫سے ہوا میں اڑنے دور قصا میں کہیں گم ہو خکے تھے غمارت کے ایدر بڑے جون میں لت پت‬
‫نے خرکت و خامد مراد کے اوبر سے تھالیگتا وہ نے حس اپشان یاہر نکال لوگوں کا رش لگیے سے‬
‫نهلے اس نے گاڑی ہویل کی خاپب موڑ لی تھی‬

‫_________________‬

‫مراد کے دنے طالق کے کاعذات وہ ا پیے ہاتھوں سے تھاڑ کر کب کا انہیں صا نع کر خکی تھی‬
‫ستدس تھی خانے اپتا مویایل کهاں چھوڑ کر خلی گنی تھی کمرے میں واخد لتتڈ الین تھا حس کی‬
‫مدد سے وہ اپنی مدد کے لیے کسی کو یال سکنی تھی مگر وہ صرورت سے زیادہ ہی خاالک تھا خانے‬
‫خانے سارے کتکشن تھی کاپوا دنے تھے‬
‫اس قتد سے نکلیے کا واخد راسٹہ دروازہ تھا حس کے یاہر اس کے آدمی نعتتات تھے‬
‫رہ رہ کر جود بر غصہ ایارتی وہ خلے تیر کی یلی کی طرح کمرے میں تھهل رہی تھی ستدس خلی پو‬
‫گنی تھی مگر اب پو لوٹ کر نہیں آتی تھی اسے کسی تھی طرح ان دھوکے یاز لوگوں کے ج نگل‬
‫سے نکل کر گھر واپس لوپتا تھا سب کے انکار کرنے کے یاوجود اس نے اپنی صد پوری کی تھی‬
‫اور یہ صد اسے مہتگی بڑ گنی تھی نهاں یک کہ اس کام کے لیے وہ اپتا پشا پشایا گھر یک چھوڑ‬
‫کر خلی آتی تھی اس نے پو جود ا پیے مٹہ سے طالل سے طالق مایگ لی تھی وہ اگر صحنح وقت بر‬
‫صحنح ق نصلہ یہ کریا پو ۔۔۔۔۔۔۔آگے کا سوچ کر ہی اس کی آیکھوں میں آپسو مجلیے لگے تھے‬

‫‪198‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫کچھ سوچ کر اس نے دروازہ پ یٹ ڈاال اس امتد بر کہ ساید التی سے گزریا کوتی اپشان ہی اس کی‬
‫مدد کو آ خانے مگر سب نے سود ۔۔۔‬
‫دل ہی دل خدا کو یاد کرتی وہ اپنی چقاطت کے لیے دعاگو تھی خب یک دم دروازہ کھلیے بر اس‬
‫کی نظریں نے ساخٹہ دروازے کی خاپب اتھیں مراد کی خگہ سلمان کو کھڑا دیکھ کچھ یل کے لیے‬
‫واقعی اس کے اوسظان چظا ہوۓ تھے مگر خلد وہ جود بر خیر کرتی جود کو سٹمٹھال گنی تھی ابرار‬
‫ی‬
‫نے اسے سکھایا تھا جوف سے آ کھیں منحیے والوں کو دپتا ہر قدم بر ڈراتی ہے کامتاب وہی ہونے‬
‫ہیں جٹھیں ہر جوف کا مقایلہ کریا خا پیے ہیں‬
‫ی‬
‫دپتا کی آیکھوں میں آ کھیں ڈال کر دیکھتا اسے اس کے یاپ کی خاپب سے نهلے پحقے بر مال تھا‬
‫اسکول کالج میں تھی وہ کٹھی دوسرے پخوں کی طرح روتی سکاپت کرتی گھر نہیں آتی تھی یلکہ‬
‫ہر کسی کو مٹہ پوڑ جواب دے کر گھر لوپنی تھی تھر آج کیسے ان سے ڈر کر کونے میں دیک کر‬
‫پتٹھ خاتی‬

‫کتا ہوا میرا نهاں آیا تمہیں اچھا نہیں لگا کتا ؟ " اسے یک یک جود کو دیکھتا یا کر وہ جتاپت سے پوال‬

‫کہیں تم مراد کو پو نہیں ڈھویڈ رہی ؟" سوہا کی خاموسی کو پوٹ کرنے اس نے جتد قدم اس کی‬
‫خاپب بڑھانے جود کو پجانے کی خاطر وہ جو کمرے میں کوتی خیز یالش کر رہی تھی نکلخت جوکتا‬
‫ہوتی‬

‫ف‬
‫اگر تم سوچ رہی ہو کوتی تمہیں نهاں سے آخر لے خانے گا پو تمهاری علط ہمی ہے اقسوس تمهارا‬
‫ایک خا ہیے واال پو اس دپتا میں تھی نہیں رہا " اس کے سرد تھٹھراد پیے والے لہچے بر سوہا کے‬

‫‪199‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫دل میں ایک طوقان سا اتھا تھا سوجوں کے یانے یانے پتیے دل میں عح یب سی جٹھن سی ہوتی‬
‫تھی کاش کے اس کی علطی کی سزا اس کے کسی فرپنی کو یہ ملی ہو‬

‫کس ۔۔۔۔کس کی یات کر رہے ہو ؟" یا مشکل اپتا چملہ پورا کرنے اس نے بزبزب سے‬
‫انگلتاں مروڑی‬

‫ارے تم پو اتھی سے رونے لگی اپنی خلدی ہار مان لی اتھی پو میرا حشاب لتتا یاقی ہے تم سے "‬
‫وہ حس قدر سقاکی سے پوال سوہا نے چھرچھری لتیے گلے میں بڑا دو پٹہ مط یوطی سے تھاما یا خا ہیے‬
‫ہوۓ تھی اس کی آیکھ سے اسک رحشار بر نہہ نکلے تھے‬

‫تم جیسے بزدل مرد سے پوقع تھی کتا کی خا سکنی ہے " اسے خاص ستانے کے لیے وہ داپت‬
‫جتاتی غصے سے پولی جواب میں بڑنے والے ت ھیڑ نے اسے لڑکھڑانے بر مح یور کر دیا تھا‬

‫نہت زیان خلنی ہے یہ تمهاری آج میں تمہیں پتاؤں گا کسی مرد سے پ نگا لتیے کا کتا پتنجہ ہویا ہے‬
‫" سوہا کے یال مٹھی کی صورت خکڑنے وہ اسے کرا ہیے بر محیور کر چکا تھا ایک چقارت تھری نگاہ‬
‫اس بر ڈال کر وہ اسے گھور نے سے یاز نہیں آتی تھی اس سے نهلے طیش میں آ کر وہ مزید‬
‫کچھ برا کریا سوہا نے پتڈ بر رکھا اپتا سامان سے تھرا ہتتڈ پتگ اتھا کر اس کے چہرے بر دے مارا‬
‫تھا نکل نف کے آیار سے وہ چہرہ ہاتھوں میں چھتا کر نے ساخٹہ دو قدم پنچھے ہوا موقع عتٹمت خان‬
‫کر وہ دروازے کی خاپب تھاگی اس کے یاہر نکلیے سے نهلے سرکاری وردی میں مل یوس کچھ‬
‫آدم یوں نے ایدر داخل ہونے سلمان کو گ ھیر لتا‬

‫‪200‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫مٹم آپ تھتک پو ہیں یہ ؟ " ستدس کی آواز کاپوں میں بڑنے جیسے کسی نے اس کے حسم میں‬
‫پنی روح ڈال دی ہو اپتات میں سر ہال کر اس نے ستدس کو کسی پچے کی طرح ا پیے گلے سے‬
‫لگا کر اس کا سکریہ ادا کتا‬
‫ن‬
‫تھتک وقت بر وہاں ہنچ کر جو احشان اس نے سوہا بر کتا تھا وہ یا غمر یاد رکھیے کے قایل تھا‬
‫پوری طرح ہویل سے نکلیے کے نعد سڑک بر موجود کسی تھتلے والے بزرگ آدمی کو مح نصر سی‬
‫کهاتی پتا کر اس سے مویایل لتا وہ پو سکر تھا سوہا کے گھر کا تمیر اسے زیاتی یاد تھا دو یار مشلشل‬
‫پحیے کے نعد یل آخر کسی نے کال رسیو کی ایک ساپس میں سب کچھ مقایل کے گوش گزار‬
‫کر اس نے گہرا ساپس لتا کچھ دبر چ ھپ کر اپ نظار کرنے کا کہہ کر مقایل نے دھڑ سے کال‬
‫کاٹ دی‬
‫تھر وپشا ہی ہوا تھا جیسے اسے کها گتا تھا خلد یہ سہی مگر جیسے اس نے پولیس کی وردی میں‬
‫ج یپ سے ابرنے ستاہ یوں کو دیکھا فورا سے پیشیر ان کے پنچ ھے پنچ ھے ہویل کے اس کمرے یک‬
‫خلی آتی تھی چهاں اس نے سوہا کو چھوڑا تھا‬
‫یاہر کھڑے آدم یوں سمیت سلمان کے جنحیے خالنے کی برواہ کیے نغیر اسے حس طرح ہویل‬
‫سے گھسیٹ کر یاہر نکاال گتا وہ تماسا وہاں موجود آدھے سہر نے اپنی آیکھوں سے دیکھا تھا ان‬
‫دوپوں کو خادروں میں ڈھک کر پنچ ھے کے را سیے سے یاہر لے خایا گتا تھا‬
‫پورا راسٹہ سوہا نے خاموسی سے کایا تھا نہیں خاپنی تھی اسے کهاں لے خایا خا رہا ہے آگے کتا‬
‫ہونے واال ہے ؟ یاد تھا پو اپتا کہ اپتا یدلہ پورا کرنے کے لیے سلمان اسے کسی اور کو پنحیے واال‬
‫تھا یہ یاپیں اس نے ان پولیس والوں کے آنے کے نعد سنی تھی جو اسے یا چقاطت وہاں سے‬
‫نکال النے تھے‬

‫‪201‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫_________________‬

‫کوتی کچا سا غالفہ تھا چہاں آگے ئیچھے چلنی چلنی جی یوں نے پرپک لگاپا ڈھنلے ڈھالے قم یض سلوار‬
‫میں ئندوفیں اتھانے وہ سہر کے پاسندے کسی صورت معلوم بہیں ہونے تھے جود کو کسی دبہی‬
‫غالفے میں پا کر وہ دوپوں اچھا چاضا گ ھیرا گبیں تھی عج نب سا غالفہ تھا چہاں سوانے جند اپک‬
‫گھروں کے دور دور پک کوتی آپادی دکھاتی بہیں پڑتی تھی سوہا پو ج نپ سے نکلیے سے انکاری تھی‬
‫ٹ‬
‫اگر پر وقت اسے زپاد کی کال یہ آتی ہوتی کینی دپر ہوپق ئنی وہ ییھی رہی تھی اسے جود تھی ئتہ‬
‫بہیں تھا جس آدمی نے کیھی اس کی سکل پک بہیں دپکھنا ضروری بہیں سمچھا تھا اس نے اس‬
‫کی چان پچاتی تھی سندس کی کال رنسیو کرنے واال سخص طالل بہیں پلکہ زپاد تھا گ ھیراہٹ میں‬
‫ساپد وہ اس پات پر دہنان بہیں دے پاتی تھی‬
‫زیاد کے کہیے بر وہ ستدس کے ہمراہ ان لوگوں کے ساتھ ایک بڑے سے گھر میں داخل ہوتی‬
‫ایک آواز د پیے بر کمرے سے بزرگ خاپون یاہر نکلیں اور دوپوں کو ا پیے ساتھ ایدر لے گبیں‬
‫فرپش ہو کر جیسے دوپوں نے تھر پ یٹ کھایا کھایا ستدس پو سونے کے لیے لیٹ گنی تھی مگر پتتد‬
‫جیسے اس کی آیکھوں سے کوسوں دور تھی دل پو خاہ رہا تھا طالل کو کال کر لے مگر سرمتدگی‬
‫کے مارے وہ خاہ کر تھی ہمت جتا نہیں یاتی تھی اس کا یاسیورٹ وغیرہ سب ہویل میں رہ گتا‬
‫تھا گھر واپس خانے کے لیے اسے صنح یک کا اپ نظار کریا تھا پجا ہوا پورا دن اس نے بزرگ خاپون‬
‫کے کاموں میں جوب مدد کرواتی تھی پوچھیے بر پتا خال وہ ان کی پتنی اور پت تا تھا پتنی پو سادی کے‬
‫نعد قتل کر دی گنی اب ایک پتتا تھا جو اس عالفے کا سردار ہونے کے ساتھ ساتھ زیاد کا‬
‫نہت اچھا دوست تھی تھا ایک کال بر اس نے ا پیے آدم یوں کو تھنج کر سلمان اور اس کے‬

‫‪202‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫آدم یوں کو اتھوا لتا تھا وہ جو سوچ رہی تھی وہ پولیس کے آدمی تھے ان لوگوں کو گھر کے یاہر‬
‫کھڑا دیکھ کچھ یل کے لیے دیگ رہ گنی تھی‬

‫______________‬

‫فخر کی تماز پڑھ کر اس نے جیسے سالم ت ھیرا مدھم سی آواز کے ساتھ اس کا دروازہ پوک ہوا اس‬
‫فدر صیح صیح تھال کون ہو سکنا تھا اس وقت وہ و نسے تھی زپان چانے کی طرف تھی گھر کے مرد‬
‫اس چائب بہت کم آنے تھے چانے تماز کا اپک کویہ پلییے وہ اتھ کر دروازے پک آتی پاہر اپک‬
‫عورت اسے ساتھ آنے کا کہہ کر وانس لوٹ گنی تھی ساپد وہ کوتی کام کرنے والی چاپون تھی اور‬
‫چھنی پر تھی دو ئتہ بہلے ہی اس نے تماز کی صورت اوڑھ رکھا تھا ا نسے ہی اس کے ئیچ ھے چل دی‬
‫بہلی دسنک پر اپدر سے آنے کی اچازت ملی پو اپک ئٹ وا کرتی وہ اپدر داچل ہوتی سا میے‬
‫(اماں )پزرگ چاپون نسییح کرنے میں مشغول تھی اسے اپک نطر دپکھ کر ابہوں نے الماری کی‬
‫پ‬
‫چاتی اس کی چائب پڑھاتی سوہا سشدر نطروں سے نس ان کے چکم کی کم نل کر رہی تھی‬

‫اوبر اوبر جو سال بڑی ہے وہ اتھا لو" سوہا نے اپتات میں سر ہالنے ا پسے ہی کتا الک لگا کر‬
‫خاپتاں اماں کی خاپب بڑھا دیں‬

‫یہ لے خاؤ زاہدہ تمہیں کمرہ دکھا دے گی " کونے میں کھڑی عورت کی خاپب اسارہ کرنے انہوں‬
‫نے پتا خکم خاری کتا جو سوہا کو ا پیے سر بر سے گزریا ہوا محسوس ہوا‬

‫‪203‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫مگر میرا کمرہ پو ہے یہ اماں " سوال بر انہوں نے آیکھوں بر لگا حسمہ یاک یک کھشکا کر اسے دیکھا‬
‫تھر ہیس دیں‬

‫کل رات یک تھا اب تمهارا کمرہ وہی ہے چهاں تمهارا سوہر ہے خاؤ اس کے ساتھ " لقظ سوہر بر‬
‫صحنح مع یوں میں اسے ا پیے گلے میں کا پیے ا گیے ہوۓ محسوس ہوۓ آج اس گھر میں اس کا‬
‫آخری دن تھا مگر اپنی خلدی یہ غیر نقتنی تھا حشک ل یوں کو زیان سے بر کرنے اس نے اماں کو‬
‫دیکھا تھر خلدی سے پولی‬

‫اس ۔۔۔وقت خایا اچھا نہیں لگے گا یہ آپ کسی آدمی کو تھنج دیں " زاہدہ کے ہیسے بر وہ ججالت‬
‫کا سکار ہوتی روہاپسی ہوتی کھڑی تھی‬

‫کوتی برایا آدمی نہیں ہے تمهارا اپتا سوہر ہے خاؤ سایاش اگر ڈا پیے پو خاموسی سے سن لتتا کچھ دبر‬
‫نعد غصہ جود ہی جٹم ہو خانے گا " چهایدیدہ خاپون کی نظریں ایک یل میں ساری گٹھی سلجها گنی‬
‫زاہدہ کے خانے وہ تھی کمرے سے یاہر نکلی جو کمرہ اسے مال تھا اس میں ستدس خرگوش کے‬
‫مزے لے رہی تھی پٹھی طالل کر آنے بر اس کا کمرہ پتدیل کتا گتا تھا‬
‫پورا گھر وہ کل ہی دیکھ خکی تھی اگر وہ پتا د پنی پب تھی وہ اس کمرے کو یا آساتی یالش کر‬
‫سکنی تھی زاہدہ کو محض نقتنی پ تانے کے لیے تھنجا گتا تھا آیا وہ کمرے میں گنی ہے کہ نہیں‬
‫برپشاتی سے اس نے پجال لب داپ یوں یلے دیایا حس اماں کو غم عشار سمچھ کر ا پیے دل کا پوچھ‬
‫ہلکا کتا تھا وہی اس بر نہرے پتٹھا رہی تھی‬
‫پورا ایک میٹ کمرے کے یاہر کھڑے ہو کر اس نے گہرا ساپس خارج کتا جیسے کمرے میں‬
‫ی‬
‫داخل ہوتی زاہدہ سر چھکا کر واپس لوٹ گنی تھی سوہا نے آ کھیں منچ کر کھولیں پورا کمرہ خالی‬

‫‪204‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫تھاپیں تھاپیں کر رہا تھا جتد یلوں کے لیے وہ سکون کا ساپس لے تھی لتنی مگر دپوار کے ساتھ‬
‫ر ک ھے سفری پتگ نے ساری امتدوں بر یاتی تھیر دیا ہاتھ میں یکڑی سال پتڈ بر رکھتا خاہنی تھی مگر‬
‫اماں نے کها تھا سوہر کو ہی د پ تا صنح خب آیا تھا تھتڈ سے سکڑا ہوا تھا سہری ماجول کی پسیت‬
‫دنہی عالفوں میں سردی زیادہ بڑتی تھی دن میں خاہے جتنی گرمی ہو مگر رات کے وقت اکیر تھتڈ‬
‫محسوس ہوتی ہے‬
‫سوجوں کی کسمکش میں کھڑی وہ گرم سال بر ہاتھ ت ھیر رہی تھی خب گال کھتکھارنے کی آواز بر‬
‫اس کا دھتان تھ نکا کالے ریگ کے لتاس میں یاہر کسی سے یات کر کے لویا تھا یکھرے یالوں‬
‫سے اب یک یاتی پتک رہا تھا‬
‫ان ستاہ آیکھوں میں چھا یکیے کی ہمت نهلی یار اس نے نہیں کی تھی حس سحص کو دو یدو جواب‬
‫د پیے سے وہ یاز نہیں آتی تھی اس کے سا میے آنے گویا کسی نے فوت گویاتی سلب کر لی ہو‬

‫الشالم علتکم " گھمییر مردایہ آواز بر طالل نے آگے بڑھ کر اس کے ہاتھ سے جود ہی سال لے‬
‫کر کتدھوں بر اوڑھی تھتڈے یاتی میں نهانے سے واقعی اس کی طت نغت بر برا ابر بڑ رہا تھاسالم‬
‫کا جواب خانے اس کی زیان سے نکال کہ نہیں پچرخال طالل کے کاپوں یک ہرگز نہیں نہنجا تھا‬
‫یاک حشک کرنے کے نعد اس نے آ پتیے میں اونہرنے اس کے عکس کو دیکھا وہ اب یک اسی‬
‫پوزپشن میں ساکت کھڑی خانے تیر سے کتا کھرچ کر دتیز قالین سے ہتا رہی تھی‬
‫سوہا نے نظر اتھا کر دویارہ دیکھیے یک کی علطی نہیں کی تھی کھڑے کھڑے ساید نے ہوش ہو‬
‫خاتی جود بر دو مصیوط یاہوں کا چصار محسوس ہونے ضنط کے سارے پتدھن ایک چھتکے سے‬
‫ی‬
‫چھونے دل میں دیا ع تار اسکوں کی صورت نکلتا طالل کی قم نض یگھو رہا تھا آ کھیں مویدنے اس‬
‫نے ستیے سے لگ کر کھڑی ہسنی کو جود میں متاع خان کی طرح سمتتا تھا زیاد کی کال برکس‬
‫طرح تھاگتا دوڑیا وہ نهاں نہنجا تھا اسی کی ذات خاپنی تھی پورا سفر اس نے محض اس لڑکی کی‬

‫‪205‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫سالمنی کی دعاپیں ما یگیے میں گزار دیا تھا یہ خا پیے ہوۓ کہ ان دوپوں کو وہاں سے یا چقاطت‬
‫نکال لتا گتا ہے ہر یل اس کے وجود میں نے جتنی اور نے سکوتی کا راج تھا‬
‫اب خب وہ اس کے نے خد فرپب تھی غصہ یاراصگی سب کہیں دور پنچ ھے رہ گیے تھے طالل‬
‫کی پتاہوں سے محقوظ خگہ ساید ہی کوتی تھی جو اس وقت اسے سکون نہنجا سکنی تھیں‬
‫اس کی آیکھ سے گریا ہر اسک طالل نے ا پیے ل یوں سے جتا تھا اپنی ہر ششکی بر اسے جود بر‬
‫طالل کی گرقت نهلے سے بڑھ کر مط یوط ہوتی محسوس ہوتی ایک یار تھر سے اسی مہریان لمس نے‬
‫اسے جود سے روستاس کروانے ہرنکل نف ہر درد تھال دیا تھا اس کے کیڑوں سے اتھنی جوسیو اسے‬
‫اپنی خان سے فرپب بر محسوس ہوتی‬
‫برسات کا سلشلہ تھمیے طالل اسے ا پیے ساتھ لیے پتڈ یک لے آیا تھا اس کی خاموش نگاہیں جود‬
‫بر محسوس کرنےطالل نے سوالٹہ نظروں سے اسے دیکھا سوہا نے نفی میں سر ہالنے اسے یاس‬
‫آنے کا اسارہ کتا جیسے وہ تھوڑا فرپب ہوا اس کا ضتنح چہرہ ہاتھوں کے پتالے میں تھرکر وہ اس‬
‫ی‬
‫کی نے داغ پیشاتی بر پوسہ د پنی پنچھے ہنی اس حسین انقاق بر طالل نے آ کھیں پتد کرنے اپنی‬
‫تمام نے حشاسیت سمیت فرپت کے اس حسین یل کو دل بر رقم کر لتا‬
‫مرخان ریگ کے فراک اور سلوار کے ساتھ ہم ریگ دو پٹہ سر بر اوڑھے وہ اسے ا پیے دل میں‬
‫ابرتی ہوتی محسوس ہوتی طالل کو اپتا آپ اس میں ڈوپتا ہوا محسوس ہوا گہری نگاہوں سے سر یا تیر‬
‫اس کا خابزہ لتتا وہ اپنی مخو پت سے اسے سمتیے بر محیور کر رہا تھا سفتد چہرے بر ہلکے ہلکے زچموں‬
‫کے پشایات چھو کر اس نے چھتکے میں اسے اپنی خاپب کھتنجا اخایک اقتاد بر وہ اتھی سٹمنهلی‬
‫تھی نہیں تھی کہ اس کی برپیش نظروں کے زبر ابر اس کی یلکیں عارصوں بر چھکیں گرم‬
‫ساپسوں کی پیش چہرے بر محسوس کرنے اس نے ضنط سے اس کا کالر تھاما اس سے نهلے وہ‬
‫مزید کسی حشارت کا چقدار تھہرایاخایا زاہدہ کی آواز بر قسوں خیز لمجہ کسی کاپچ کی طرح یکھرا تھا‬

‫‪206‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫جود کو کم یوز کرتی وہ یاہر سے کھانے کی برے ایدر اتھا التی تھی نهلی یار اس طرح اس کے‬
‫ساتھ ایک ہی یلیٹ میں کھانے کا پچریہ کچھ پتا تھا تھوک تھلے زیادہ نہیں تھی مگر اسے رع یت‬
‫سے کھایا کھانے دیکھ وہ ساتھ د پیے کے لیے و ققے در و ققے چھونے چھونے پوالے لتنی رہی تھی‬
‫کچھ و ققے نعد خانے کا سلشلہ خال پو طالل کو گرم خانے کا کپ یکڑا کر اپتاسامان برپ یب د پیے‬
‫لگی جو ان کے نهاں آنے کے نعد مالزم ہویل سے اتھا النے تھے‬
‫اس کی ہر کارواتی بر اپنی نگاہیں چما کر پتٹھے طالل نے ایک آخری سپ لتیے کے نعد خالی کپ‬
‫ایک طرف رکھا‬

‫کہیں خا رہی ہو ؟ سوال سادہ سا تھا‬

‫نہیں وہ میں یاسیورٹ دیکھ رہی تھی خب سے نهاں آتی ہوں پتگ کھول کر نہیں دیکھا " پتگ‬
‫مچ‬‫س‬
‫کی زپ پتد کرنے اس نے طالل کے سوال کا جواب دیا اخایک دماغ میں چہماکا ہوا پو یا ھی‬
‫سے اس کی خاپب دیکھا‬

‫کتا مظلب ہم گھر نہیں خا رہے ؟" کل سے اسی لمچے کی پو وہ مت نظر تھی طالل کا نهاں آیا اس‬
‫کے لیے نہت بڑا سربرابز تھا وہ جتنی جوش اور خیران تھی اس سے کہیں زیادہ اپنی قسمت بر‬
‫اسے رسک آیا طالل کے یارمل ایداز نے اسے پچھتاوؤں کی زد میں گرکر کھو خانے سے نهلے ہی‬
‫یاہر نکال لتا تھا‬
‫اب خب وہ آ گتا تھا پو اس کا پس نہیں خل رہا تھا اڑ کر گھر نہنچ خانے‬

‫آج نہیں " طالل نے اسے صاف الل چہتڈی دکھاتی‬

‫‪207‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫اپشا کون سا کام ہے نهاں ؟ " سوہا نے مشکوک نظروں سے اسے دیکھا‬

‫نہیں میں سوچ رہا تھا اب آ ہی گیے ہیں پو تمہیں خگہ گھما دوں " طالل نے فورا دلتل پیش کی‬

‫مچھے سیر ستانے کا زیادہ سوق نہیں " ہر جواز رد کر دیا گتا تھا‬

‫لتكن مچھے پو ہے " بر سکون ایداز میں دوپوں یازو سر کے پنچے نکانے اس نے جین کا ساپس لتا‬
‫خب وہ تیزی سے اس کی طرف آتی‬

‫اپشا پو کچھ خاص نہیں نهاں " ہاتھ کمر بر نکاتی وہ اس کے سر بر سوار ہوتی طالل نے پتد‬
‫ی‬
‫آ کھیں کھول کر اس کے یلمالنے چہرے بر ڈالی تھر مشکرا دیا‬

‫خگہ یہ سہی مگر وہ یل پو ہوں گے جٹھیں ہم دوپوں مل کر خاص پتاپیں گے " طالل کی یات‬
‫نے اسے الجواب کر دیا تھا اسے پتار ہونے کا کہہ کر وہ آرام کیے پتا لمیے لمیے ڈگ تھریا کمرے‬
‫سے یاہر نکل گتا سوہا نے ساپتڈ پتتل بر ر ک ھے ساپتگ پتگز د یکھے سٹھی میں اس کی پستد کا کچھ‬
‫یہ کچھ موجود تھا ایک پتگ سے بریل ریگ کا ریڈی متڈ سوٹ نکال کر اس نےآ پتیے کے سا میے‬
‫کھڑے ہو کر اپتا ماپ جتک کتا جو یلکل اس کے سابز کا ہی تھا بر اس لتاس کا کوتی تھی چصہ‬
‫م‬
‫یا کمل نہیں تھا سادی کے نعد کتنی یار اس نے طالل سے اس یات کو لے کر پخث کی تھی‬
‫آج جیسے صرورت ہی نہیں بڑی تھی وہ سمچھ گنی تھی وقت نے اسے سمچھا دیا تھا اپنی محیّت‬
‫م‬
‫سے طالل نے اس ادھوری لڑکی کو کمل کر دیا تھا‬

‫‪208‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫____________________‬

‫ایدھیر نہہ خانے میں قتد وہ یاتی یک پتیے کے لیے برس گتا تھا خانے کون لوگ تھے جو پولیس کا‬
‫نقاب نہن کر اسے ا پیے ساتھ لر آنے تھے اور آنے ہی اس چہٹم میں تھتتک کر تھول گیے‬
‫تھے عح یب ‪s‬سی خگہ تھی چهاں ‪n‬یہ دن کا پ تا تھا یہ رات معلوم بڑتی تھی‬
‫حشک گلے کو تھوک سے بر کرنے اب پو اپشا خال تھا ماپو حسم سے خان نکل رہی ہو ہر یار مدد‬
‫کی نکار اس خار دپواری سے یکرا کر ایدر ہی دم پوڑ خاتی تھی‬
‫دروازے بر ہوتی ک ھٹ پٹ کی آواز بر رسیوں میں خکڑے وجود میں ہلکی سی ج بیش پتدا ہوتی‬
‫دروازہ کھلیے سورج کی جتد کرپوں نے اس کال کوتھڑی میں جیسے اخالے کا کام کتا تھا‬
‫کل رات اسے بری طرح مار پ یٹ کا پشایہ پتانے کے نعد وہ پوں ہی چھوڑ کر خلے گیے تھے ایک‬
‫یار تھر سے انہی قدموں کی خاپ نے اس کے رو یگیے کھڑے کر دنے تھے وہ زور زور سے نفی‬
‫میں سر ہالیا جود کو چھڑانے کی سعی کرنے لگا آنے والے نے اسے جونے کی پوک بر رکھ کر‬
‫چ‬
‫بری طرح ہنچھوڑ ڈاال تھا‬
‫دو آدم یوں نے اسے گھسیٹ بر لکڑی کی کرسی بر پتٹھایا‬

‫ہاں تھاتی ہیرو صاخب غقل تھکانے آتی یا مزید خاطر مدارات کا موقع د پیے خا ہیے ہو ہمیں "‬
‫یادامی ریگ کے کیڑوں میں مقایل اس بر چھکاکسی تھی قسم کی رعاپ یت د پیے سے انکاری تھا‬
‫اپنی مزید درگت پتیے کا سوچ کر سلمان نے زورو سور سے اس کے سا میے نفی میں گردن ہالتی‬

‫دسنحط کرو اس بر " کچھ کاعذ تمع پین اس کی چھولی میں تھتتک کر اس نےخکم خاری کتا‬

‫‪209‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫دل میں مجلیے سوالوں کو القاطوں کاغملی خامعہ نہتانے نغیر اس نے نظر تھر کر قاپوتی کاعذات‬
‫ی‬
‫بر نظر یاتی کی تھر آ کھیں تھاڑے سر بر متڈال نے موت کے فرسیے کو دیکھا‬

‫کتا ہوا کہیں ایک رات میں بڑھتا لکھتا تھول پو نہیں گیے ؟" سلمان کے یال اس کی سخت‬
‫ی‬
‫گرقت میں تھے چہرہ تھوڑا سا اوبر اتھانے مقایل نے خگہ خگہ بر سرخ ہوتی اس کی چمڑی د کھی‬
‫حسم کا کوتی چصہ اپشا نہیں تھا حسے پحش دیا گتا ہو اس کے ہاتھ میں پوکتلی سالخ تما خیز تھی‬
‫حسے وہ رفٹہ رفٹہ اس کی آیکھ کے یاس الیا اس سے نهلے وہ سالخ سے اس کی آیکھ نکال یاہر‬
‫کریا جوف کے مارے اس نے پتا د یکھے تیزی سے ہاتھوں کو خرکت دی موت کے بر وانے بر‬
‫کیے گیے یہ دسنحط اصل میں اس کی خان ضماپت تھے‬
‫ایک یل میں اپنی زیدگی کی ساری چمع پوپچی وہ گ یوا چکا تھا‬

‫نہت جوب اب دیکھتا نے پجارے نے سهارا لوگ تمہیں پوری زیدگی دعاپیں دیں گے " اس نے‬
‫ہیسیے ہوۓ اس کے سر بر ج یت رستد کی‬

‫مچھے ۔۔۔۔‪،‬یاہر نکالو نهاں ۔۔۔‪،‬سے " نقاہت کے یاغث سلمان نے لڑکھڑانے لہچے میں اسے‬
‫پنچھے سے مجاطب کتا ایک یل کو اس نے رچم اپشان کے قدم تھمے تھر پورے نہہ خانے میں‬
‫اس کی آواز گوپج اتھی‬

‫اوے سن یاتی یال اسے اور پتدے کا تیر پ تا کر اصطتل بر کام میں لگا دے اگر وہاں سے تھا گیے‬
‫کی کوشش کرے پو گولی مار د پ تا اسے "‬

‫‪210‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫اس کے خکم بر یاہر کھڑا آدمی تھاگتا ہوا ایدر آیاگلے سے ابرتی یاتی کی ایک ایک پوید اسے زیدگی کی‬
‫پوید معلوم ہوتی‬

‫_____________‬

‫صتا کو طالق د پیے کے نعد وہ کسی ہارے ہوۓ جواری کی ماپتد گھر لوٹ آیا تھا اس کے کمرے‬
‫میں آنے مہ جبیں نے الپٹ آن کی ساز م کی تھتگی آیکھوں میں یاتی کی صورت پتکتا درد ایک‬
‫یل کو ان کا دل دہال گتا‬
‫کچھ تھی تھا تھی پو ماں پچے کو نکل نف میں دیکھ کر کیسے صیر کر لتنی‬

‫سازم میرے پچے " وہ اسے ا پیے ستیے سے لگاتی جود تھی رو دیں تھی علطی اگر سازم کی یہ ہوتی‬
‫پو ساید صتا کی چماپت کٹھی یہ کی ہوتی وردا کا جود سے دور خایا اس گھر میں انہیں پو کتا کسی کو‬
‫تھی برداست نہیں تھا سازم کی ایک تھول نے سب کچھ بریاد کر دیا تھا ا پیے پتیے کی جوسی کی‬
‫خاطر وہ جود عرض ماں ین کر کیسے اس لڑکی کو ق نصلہ ید لیے بر مح یور کر د پنی حس نے ہر یل صیر‬
‫کتا تھا رسیے دل سے پٹھانے خانے ہیں زور زبردتی کے رسیوں کی پتتاد ہے خد کھوکھلی اور‬
‫غیرمعتاری ہوتی ہے جو ایک تھوکر لگیے کسی تھی یل گرنے کو پ تار کھڑے ہونے ہیں‬
‫مہ جبیں کی گود میں سر رکھیے اسے وردا کی جود بر چمی نظریں یاد آتی اسے پو پتا تھی نہیں تھا حس‬
‫سحص کو وہ سب سے زیادہ خاہنی تھی وہی اس کی زیدگی سے نکاال خا چکا تھا جود بر خیر کرنے اس‬
‫نے وردا کو یا لیے کا جق تھی صتا کے یام کر دیا تھا وہ ایک نہیر زیدگی ڈبزرو کرتی تھی جو اسے‬
‫صرف صتا کے ساتھ مل سکنی تھی آپسی چھگڑوں کے درمتان اس پٹھی پچی کو گھسبتتا اسے‬
‫کهاں برداست تھا اس وقت وہ سازم نہیں یلکہ ایک یاپ تھا حس کے لیے اس کی پچی ہر سے‬

‫‪211‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫سے اتمول تھی اسے عدال یوں میں گھیشٹ کر نے مول کرنے کی پجانے اس نے ایک ق نصلہ‬
‫لتا تھا اس ق نصلے نے اسے سرخرو کر دیا تھا‬
‫اسے ہر یل اذ پت میں بڑ پیے سے پجانے کے لیے زیاد نے آدھے سے زیادہ کام کا پوچھ اس‬
‫کے سر ڈال دیا تھا ایدر ہی ایدر جو زچم اسے اذ پت دے رہے تھے اس نکل نف سے پجات کا‬
‫واخد زرنعہ اس کا پنهاتی سے نکلتا تھا زیدگی کو دوسرا موقع د پیے کی ڈور اسے زیاد اور مہ جبیں نے‬
‫مل کر نہماتی تھی علطی کرنے بر جن والدین نے اس کا ساتھ چھوڑ دیا تھا آج وہی اسکے ساتھ‬
‫کھڑے تھے‬

‫_______________‬

‫ستدس کو گھر ڈراپ کرنے کے نعد طالل اسے گھر لے آیا تھا مہ جبیں نے اسے اطالع دی‬
‫ن‬
‫تھی کہ فرخت اور ابرار ان کے ہنحیے سے نهلے سے وہاں موجود تھے گاڑی پورچ میں کھڑی‬
‫کرنے کے نعد وہ دوپوں ایک ساتھ یاہر نکلے‬
‫پوقع کے برخالف سٹھی نے اسے جوسی سے گلے لگایا تھا ایک جتاتی نظر طالل بر ڈال کراس نے‬
‫فچریہ گردن اکڑاتی کل سے اسے خانے کون کون سی کهاپتاں ستا کر جوفزدہ کر چکا تھا گھر بر‬
‫سب کے یارمل چہرے دیکھ کر وہ جود تھی ریلتکس ہو خکی تھی الوپج میں پتٹ ھے وہ اس سے ہلکا‬
‫تھلکا خال خال خان رہے تھے خب زیاد کو سا میے موجود یا کر وہ نے ساخٹہ کھڑی ہوتی اس کی‬
‫نظروں کی نقلتد میں یاقی سٹھی نے تھی گردپوں کا رخ موڑا‬

‫الشالم علتکم یایا "‬

‫‪212‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫وغلنکم الشالم "وہ گال کھنکھارنے ہوۓ ائنی روغب دار آواز میں گوپا ہوۓ طالل سے ملیے کے‬
‫کچھ پوفف نعد ابہوں نے آگے پڑھ کر سوہا کے سر پر ائنا ہاتھ رکھ دپا پرسوں کی چلش کا اپر اس‬
‫س‬
‫اپک لمچے پر تھاری پڑا تھا سندس کی کال پر ئنا کچھ سوچے مچھے ابہوں نے ا ئیے نعلقات کے‬
‫لوگوں کو ان پک تھیچا تھا جتہوں نے پل پل کی خیر ان پک بہیچاتی تھی ا ئیے گھر کی عزت پر کسی‬
‫پرانے مرد کی آپکھ پک اتھنا ابہیں گوارا بہیں تھا سلمان کے پکڑے چانے کے نعد اسے پولیس‬
‫کے جوالے کرنے کی پچانے انسی چگہ تھیج چکے تھے چہاں سے وہ مر کر تھی پاہر بہیں نکل سکنا‬
‫ت ھا‬
‫وہ لوگ پو اسے خان سے مار د پ تا خا ہیے تھے مگر زیاد نے انہیں جون خرایہ کیے نغیر کام جٹم‬
‫کرنے کا خکم خاری کتا اور ہوا تھی اپشا جیشا وہ خا ہیے تھے اسے اس کے کیے کی اپسی سزا دی‬
‫گنی تھی کہ اس کا ہر آنے واال دن پچھتاوے کی زد میں گزرنے واال تھا‬
‫جو لوکیشن انہیں سوہا نے پتاتی تھی وہاں مراد کی الش کے عالوہ کچھ یاقی نہیں پجا تھا‬
‫ایک پتدیلی جو مزید جوش گوار تھی وہ ان کا ابرار سے ہلکی تھلکی یات ج یت میں چصہ لتتا‬
‫س‬
‫جن رسیوں کی ڈور میں ایک عرصے سے گاپٹ ھیں بڑ خکی تھی انہیں لچھانے کے لیے کچھ‬
‫وقت مزید درکار تھا‬

‫__________________‬

‫یہ آپ سو کهاں رہے ہیں ؟ " کمرے میں اسے پتڈ بر تھتلتا دیکھ وہ ا وپچی آواز میں خالتی یکیے‬
‫بر سر رکھیے طالل نے کن آیکھ یوں سے اس خا خابزہ لتا دو گھتیے سے کمرے میں آنے کی یگ و‬
‫م‬
‫پود کر رہا تھا اور مخیرمہ کی پتاری ہی کمل ہونے کو نہیں آ رہی تھی‬

‫‪213‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬

‫ستاہ ریگ کی چمکنی ساڑھی میں وہ پورے خاہ سے پتار ہوتی الگ ہی غضب ڈھا رہی تھی کچھ‬
‫وقت نعد ہی سہی مگر قاپتلی وہ ا پیے رسیے کو پوری دپتا کے سا میے ایاؤپس کرنے خا رہے تھے‬
‫پورے گھر میں افرانفری کا ماجول تھا رات کی سقٹ کرنے کے نعد صنح تھی اسے دو اتمرجیسی‬
‫کیسز کے لیے ہستتال سے چھنی نہیں ملی تھی تھکا ہارا ایک گھیٹہ نهلے جیسے گھر نہنجا فرخت اور‬
‫مہ جبیں نے اسے آڑے ہاتھوں لیے کتیے دپوں نعد ان کے گھر میں جوستاں لوٹ کر آتی تھی‬
‫اور وہ آج کے دن تھی ان کے ساتھ نہیں تھا سارے گلے سکوے جٹم کرنے کے نعد تھا گیے‬
‫دوڑنے وہ پ تار ہو کر کچھ دبر آرام کرنے کی عرض سے کمرے میں آیا پو نهاں تھی یاپتدی تھی‬

‫اچھی لگ رہی ہو " دور سے اسے نهارنے اس نے سوہا کو کم تلٹمیٹ دیا‬

‫ی‬
‫پتا ہے مچھے لتكن یہ کون سا وقت ہے سونے کا ؟" وہ آ کھیں سکیڑتی اس کے چہرے سے یازو‬
‫ہتاتی اسے بری طرح ڈسیرب کر خکی تھی طالل نے مٹہ پسور کر اسے دیکھا‬

‫سونے کا کوتی وقت نہیں ہویا " کروٹ ید لیے اس نے سوہا کی معلومات میں اصاقہ کتا‬

‫طالل اتھو اتھی ہمیں یاہر خلتا ہے یاہر سارے مہمان آ خکے ہیں اس لیے میں نے کها تھا چھنی‬
‫کر لو لتكن نہیں تمہیں میری ستنی کهاں ہوتی ہے " وہ رہا پسے لہچے میں کہنی زچ ہوتی تھی‬

‫آتی اتم سوری آ پتدہ جیشا تم پولو گی وپشا ہی کروں گا یاہر خانے میں اتھی کچھ وقت ہے تم‬
‫آخری پچ اپ کرو میں پس یاپچ میٹ رپشٹ کر لوں برومیس " اس کی پتتد سے پوچھل آیکھوں‬
‫میں ابرے سرخ ڈورے سوہا کی فوت گویاتی سلب کر گیے تھے اس کا ہاتھ طالل کے ہاتھ‬

‫‪214‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬
‫‪URDU NOVELS HUB‬‬
‫ی‬
‫کے پنچے دیا ہوا ت ھا یات کرنے کے لیے تھی وہ یا مشکل آ کھیں کھول کر اسے دیکھ یایا تھا نے‬
‫پسی سے لب کجلنی وہ آہستگی سے اتھ کر کھڑی ہوتی ساپتڈ پتتل سے مویایل اتھا کر اس نے‬
‫فرخت کو کال مالتی اس وقت وہی سب ہت تڈل کر سکنی تھیں وریہ مہ جبیں نکا اسے سزا د پیے‬
‫کے موڈ میں تھیں‬

‫جٹم سد‬

‫‪215‬‬ ‫‪www.urdunovelshub.com‬‬

You might also like