Professional Documents
Culture Documents
روحِ_منِ#
ازقل ِم_عیشاءخا ِ
ن#
ک
کون لکیریں ھتنچ رہا ہے آیگن میں
1 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
آ پتیے کے سا میے کھڑی وہ بڑی انہماک سے اپنی پتاری دیکھ رکھی تھی ست یپ کتتگ میں کیے
ستاہ گھیے یال آزاد کمر بر یک ھیرے اس نے مت یوں میں آیکھوں کے پنچے بڑے ستاہ خلقے چھتانے
ی
یہ کوتی آج کی یات نہیں تھا اس کا روز کا معمول تھا رت خگے کی چعلی کھاتی آ کھیں ،سوچھا
ہوا نهكن زدہ چہرہ پوری طرح متک اپ کی اوڈھ میں کہیں کھو سا گتا تھا اس کے خلوہ
یک ھیرنے سرانے بر کمرے میں داخل ہوتی ستدس نے نهلی ہی نظر میں دل کھول کر داد دی ۔
بر کشش پین نقو ش ،خایدی سی ریگت ،کاخل سے لیربز ستاہ قا یالیہ نگاہیں وہ واقعی قایل
ستاپش تھی مگر لہجہ اسی قدر اکھڑا ،اور سخت گیر کہ پو لیے والے کی پولنی پتد ہو خانے ستدس کی
نعرنف کو پس پشت ڈال کر وہ ال برواہی سے دو پٹہ کتدھے بر انکاتی کمرے سے یاہر نکل آتی
تھی
کمرے سے یا سیے کی میز یک کا سفر ستدس نے اس کی نقلتد میں کتا تھا پچھلے ایک ہفیے سے وہ
اس کے گھر بر قتام بزبر تھی سروع سروع میں اس کے گھر سے آتی کالز بر وہ کوتی یہ کوتی
نهایہ پتا د پنی تھی تھر رفٹہ رفٹہ ان کالز کی نعداد میں کمی ہوتی خلی گنی اب پو جیسے یہ کے برابر
تھی پچھلے ایک سال سے اس کی نہی روپین تھی سوبز کی خاتی ماتی اداکارہ ا پیے گھر سے زیادہ
ستکربری کے گھر یاتی خاتی تھی ستدس پوں تھی اکتلی لڑکی تھی اس کے آ خانے سے اس کا دل
تھی نهل خایا تھا
محض جوس کے گالس بر اک نقا کرنے وہ تیزی سے یاہر نکلی اسے ہوا کے گھوڑے بر سوار دیکھ
ستدس نے حسرت سے میز بر سجا کھایا دیکھا حسے صنح صنح اتھ کر اس نے بڑے دل سے پتار کتا
تھا گاڑی کے ہارن کی آواز بر وہ کاپوں بر ہاتھ رکھنی خلدی سے یاہر دوڑ گنی وریہ عین ممكن تھا
ڈراپ یویگ سیٹ بر موجود فرد پورے مجلے کو اکٹھا کر لتنی
2 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
______________
میم آپ پلیز آرام سے پات کر ئیے گا ۔ "فکر مندی سے انگلناں مروڑتی وہ اس وقت پلند و پاال"
عمارت کے ئیچے موجود تھی اسے پوری دن کی روٹین ئنانے کے نعد غلطی سے وہ اسے اپک
ٹ
پروجنکٹ ہاتھ سے چلے چانے کی خیر دے ییھی تھی ئب سے اس کے خطرپاک ئ یور دپکھ سندس
کا اوپر کا سانس اوپر اور ئیچے کا ئیچے رہ گنا تھا پوکری کے اک مہییے نعد ہی ائنی مالکن کا چاللی روپ
دپکھ کر وہ بہت زپادہ ڈر گنی تھی پر اس وقت ٹیسوں کی فلت نے اسے کوتی ائتہاتی فدم اتھانے
سے پاز رکھا تھا وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس نے جود کو ان چاالت کا غادی پو ئنا لنا تھا مگر
اس قسم کی صورت چال میں وہ اب تھی پرنشان ہو چاتی تھی
تم بہی رکو میں آتی ہوں "اس کی غیر چالت کو مد نطر رکھیے وہ اسے ساتھ چلیے پر پوک گنی"
سندس نے اپک نطر اس کے سیجندہ چہرے کو دپکھا تھر نفی میں سر ہال گنی اس کے انکار پر وہ
کندھے اخکاتی آگے پڑھی پڑی سان سے سفند چمکیے فرش کو اپڑپوں کے زورسے ئیچ ھے دھکنلنی
جیسے ہی مخصوص آقس کی چائب پڑھی اپک لڑکا جواس پاختہ اسے رو کیے کے لیے آگے پڑھا مگر
مقاپل کی وارن کرتی نگاہوں نے اسے وہیں ئیھر کا ئنا دپا ئنا کسی اچازت کے اسے آقس میں
داچل ہونے دپکھ کرسی پر ٹیی ھے آدمی نے پاگواری سے اسے دپکھا سندس اس کے اپک اسارے
پربہلے ہی دروازے کے پاہر رک گنی تھی
3 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
یہ پات تم مچھ سے بہیر چا ئیے ہو "وہ درشت لہچے میں پولنی اس کے سر پر سوار ہوتی"
آہستہ پولو یہ آقس ہے میرا "میز پر پڑی فاپلز کی ردو پدل کرنے وہ دائت ٹیس کر پوال تھا امند پو"
اسے تھی تھی مگر وہ ائنی چلد اس پک بہیچ چانے گی اپدازہ اب ہوا تھا
تم نے میری چگہ کسی اور لڑکی کو سائن کر لنا ہے ؟ "اس کا چہرہ غصے سے الل ہوا تھا"
ہاں اور یہ میری جوانس ہے تم سے اس کا کوتی مطلب بہیں "وہ دو پوک جواب د ئ نا ہر الزام "
سے پری ہو خکا تھا
تم نے مچھ سے وغدہ کنا تھا ؟ "اس نے پاد دہاتی کرواتی "
وہ میری غلطی تھی "سوہا کے چہرے پر پلخ مشکراہٹ پکھری ٹییھ ئیچھے چھرا گھو ٹییے والے بہت"
ملے تھے اسے اور آج اس لسٹ میں اپک پام اور سامل ہو گنا تھا سلمان شیرازی کا ۔
4 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
ہاں وہ تم سے کنی گنا بہیر ہے "وہ پچھنانے نغیر گردن اکڑا کر پوال اس کے مغرور لہچے پر سوہا"
کی آپکھوں میں مر جیں سی تھرنے لگی
وہ اپک نے غیرت لڑکی ہے جو ائنی جنا تھول کر جند پکوں کے لیے تمہارے نسیر کی زئ نت ٹییے "
کے لیے راضی ہوگنی ہے "اس کی دپدہ دلیری پر سلمان کے چہرے کا رپگ پک دم تھ یکا پڑا پا
مشکل کرسی کا سہارا لے کر وہ گڑپڑا کر ائنی چگہ سے کھڑا ہوا
اس کی ضرورت مچھے بہیں تمہیں ہے تم زپان سیمیھال کر پات کرو مسیر سلمان کہیں انشا یہ ہو"
یہ خیر رات کی ہنڈ الئیز میں چلنی نطر آنے "اس سے دگنی آواز میں چالتی وہ دھمکی د ئیے سے
جوکی بہیں تھی
اگر تم میری سرط مان لو پو اب تھی میرے ساتھ کام کر سکنی ہو "ٹننیر پدل کر وار ہوا ۔"
وہ اب سر غام اسے ائنی ڈ تماپڈ ئنا رہا تھا اس کی غل یظ نطروں کو جود پر محسوس کرنے اس نے
س
سوچے مچ ھے نغیر سا میے رکھا جوس کا گالس اس کے متہ پر دے مارا تھا سلمان کوغصے سے
پلمالنے دپکھ وہ اب پر سکون ہو چکی تھی کسی کا اجشان پاقی یہ رکھیے کی اس کی پری غادت تھی
چالپکہ یہ ڈرامہ پڑی پوعنت کا تھا جس کی آفر بہلے اس کے پاس آتی تھی اوروہ مان تھی گنی تھی
ئب سلمان کے ساتھ اس کی اچھی چان بہچان تھی پر اب جس طرح وہ ا ئیے رپگ نکال رہا تھا
سوہا کوزپادہ خیرت بہیں ہوتی تھی اس نے بہت سے لوگ د پکھے تھے دکھاوے کا جوال بہن کر
دھوکہ د ئ نا جن کی فطرت تھی
5 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
تمہاری ہمت کیسے ہوتی سوہا اپرار میں چھوڑوں گا بہیں تمہیں "سلمان پڑی ئیزی سے اس کی"
راہ میں چاپل ہوپا غصے سے بہ یکارا
_______________
تمہار دماغ خراب ہے سوہا کنا خرکت کی ہے تم نے ؟ "فرخت نے اطالع ملیے اسے کال کی"
ٹ
تھی سندس ڈرائ یوپگ سنٹ پر ییھی پار پار اس کے ہاتھ سے بہیے جون کو دپکھ رہی تھی جو سفند
رومال کو ئیزی سے ا ئیے رپگ میں رپگنا اب فطروں کی صورت اس کی چھولی میں گر رہا تھا جنکہ وہ
ہر درد سے پرے نس موپاپل کان سے لگانے ائنی ماں کی ڈائٹ سن کر مشکرا رہی تھی
پ
سندس پو پاگل ہے کچھ بہیں ہوا مچھے نس چھوپا سا کٹ ہے "سندس نے آ کھیں تھاڑے اس"
کے ہاتھ کو دپکھا تھر اس کے چھوٹ پو لیے پر اقسوس سے سر ہال کر رہ گنی
6 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
تم اپڈرنس ئناؤ میں آتی ہوں اتھی "فرخت کی نے جین آواز سندس نے تھی سنی تھی"
کوتی ضرورت بہیں میں نس کچھ دپر میں گھر آتی ہوں "ان کی پرنشاتی کے زپر اپر اسے بہی"
چل بہیر لگا اور تھی چانے وہ اسے کنا کنا کہہ رہی تھیں ہسینال کے اپدر چانے اس نے کال
کٹ کرنے سندس کو گھور کر دپکھا جو اس سے نطرئں خراتی کسی پرس سے پات کرنے لگی تھی
اسے ایک براپ یو پٹ روم میں پتٹھا کر اپ نظار کرنے کا کها گتا تھا ستدس پو روہاپسی سکل پتاتی خکر
کا پیے میں مصروف تھی ا پیے میں سفتد کوٹ نہیے ایک لڑکا ایدر داخل ہوا ستدس پو اس کے یاس
آ کر چم گنی تھی جتکہ وہ یاس کھڑے اس لڑکے کو دیکھیے لگی تھی جو اس کا ہاتھ بڑے آرام
سے ا پیے ا پیے ہاتھ میں لے چکا تھا
کیسے لگی جوٹ ؟ اس کے ہاتھ سے لینا جون میں لت ئت رومال الگ کرنے وہ زچم کا معائتہ"
کرنے کے ساتھ ساتھ سوال تھی کر رہا تھا خب سندس کے کچھ پو لیے سے بہلے سوہا نے اپک
پل کی دپر کیے ئنا اسے پڑخ کر جواب دپا
" میں ائنا کام ہی کر رہا ہوں کم از کم آپ سے مچھے یہ شب سنکھیے کی کوتی ضرورت بہیں ہے"
وہ اس سے دگنی ئیزی سے پوال تھا ما تھے پر سجی جند اپک سکیوں میں مزپد کا اضافہ ہو خکا تھا
7 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
اب آپ سراقت سے ئناٹیں گی پا میں پولیس کو انقارم کروں؟ "وہ اب پوچھیے کی پچانے دھمکی"
پر اپر آپا تھا
میں ائنی ڈپوتی کر رہا ہوں "اسے جناتی نطروں سے دپکھیے وہ فخریہ پوال تھا یہ ساپد اس کی کچھ دپر "
بہلے پولی گنی پات کا جواب تھا
میم کاپچ پر گر گنی تھی "سندس نے ان کی پڑھنی پحث پازی پر پرپک لگاتی سا میے کھڑے ڈاکیر"
نے سر پا ئیر اس کا چاپزہ لنا سندس اس کی خیرت کا مطلب سمچھ کر نطرئں خرا گنی اسے سوہا کو
کسی تھی طرح بہاں سے لے کر چاپا تھا
ا ئیے اس چھوٹ سے کسی اور کو نے وقوف ئنا ئیے گا "سفند کوٹ میں کھڑے لڑکے نے بہلے"
سندس کو تھر اسے دپکھا سندس کی ہوائناں اڑنے دپکھ وہ سر چھنک کر نغیر سوال کیے ہاتھ پر
ل
پا پکے لگانے لگا تھا ا ئیے کام سے فارغ ہو کر اس نے سفند پرچی پر جند ادواپات کھی اورآڑھی
پرچھی لکیروں سے سچا وہ پرچہ سندس کی طرف پڑھا دپا
جود کو سر غام شب کے سا میے ٹیش کرئں گی پو بہی شب ہو گا یہ "وہ اپک طاپرایہ نگاہ اس"
کے چلیے پر ڈال کر ئیچھے ہٹ خکا تھا اس کی سرگوسی میں کہی گنی پات سوہا کو پازپانے کی مائ ند
لگی تھی انشا محسوس ہو رہا تھا تھری ت ھیڑ میں کسی نے آ کر متہ پر تماپچہ خڑ دپا ہو اس کی آپکھوں
میں ا ئیے لیے خقارت دپکھ وہ پوہین کے اجشاس سے سرخ پڑی تھی
8 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
پ تلے ریگ کی سلیولیس کرتی کے ساتھ پتڈلتاں چھلکایا کییری ،ساپوں بر بڑے آزاد یال ،دو پٹہ
تھی برانے یام گلے میں چھول رہا تھا اس ایڈسیری میں کام کرنے کے نعد سے ہی ڈرپستگ کے
معا ملے میں وہ ال برواہ ہو گنی تھی مگر جود کو آج تھی ہر برے کام سے دور رکھا ہوا تھا وہ ہر کام
اپنی مرضی کے مظاپق کرتی تھی تھر خاہے کوتی کچھ تھی کہے لتكن آج اس اجتنی نے پتا
س
سوچے مچ ھے اس بر ید کرداری کا پتگ لگا دیا تھا اس کی آیکھوں میں ان کہی نفرت کے خذیات
سوہا کا جون کھوال رہے تھے
پ
کنا ہوا ہے ؟ "اس کی پاتی سے تھری آ کھیں دپکھ سندس خف یقت میں جوف میں مینال ہوتی"
ا ئیے چانے سے بہلے پو اسے پالکل تھنک چھوڑ کر گنی تھی دوائناں النے میں اسے مخض پاپچ
منٹ ہی لگے تھے ئب کمرے میں ضرف سوہا اور وہ ڈاکیر تھے
پو کنا ڈاکیر نے اسے کچھ کہا تھا ؟
لنکن وہ ک یوں کچھ کہے گا ا ئیے چانے سے بہلے ان دوپوں کی پحث پو اس نے سنی ہی تھی اسی
کو وچہ چان کراس نے ائنی نے فصول کی سوجوں کو چھنکیے آگے پڑھ کر سوہا کا تھنڈا پڑپا ہاتھ
تھام لنا
آپ تھنک ہیں ؟ "اس کے سست روی سے فدم اتھانے پر اس نے دوپارہ سوال کنا سوہا"
9 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
رات کے دوسرے بہر پوڑ تھوڑ کی آوازئں سن کر وہ جواس پاختہ ٹیند سے چاگی تھی سوتی سوتی
ک
آپکھوں میں پجی ھجی ٹیند کی چماری پاہر سے آتی جیجیے چالنے کی آوازوں نے پوری کر دی تھی لمچے
میں آواز کی سمت کا نعین کرتی وہ ئنڈ پر پڑا ائنا موپاپل اتھا کر تمیر ڈاپل کرتی پاہر نکل گنی تھی
مطلویہ تمیر پر اطالع کرنے اس نے پوری سدت سے سوہا کے کمرے کا دروازہ کھنکھناپا اتھی تھی
وہ کمرے کی خیزوں کے ساتھ اتھک ئیھک کرنے میں مصروف تھی ساتھ ساتھ کچھ کہہ تھی رہی
تھی ائنی چاب کے دوران یہ دوسری پار تھا خب سندس نے سوہا کو اس چال میں دپکھا تھا دئنا
کے سا میے ڈٹ کر مقاپلہ کرنے والی لڑکی ئتہاتی میں پکھر سی چاتی تھی بہلی پار اسے اس چال
میں ئب دپکھا تھا خب اسے ائنی خف یقت معلوم ہوتی تھی اپرار نے اسے ئناپا تھا وہ ان کی بہیں
پلکہ اپک طوانف کی ٹینی ہے جس کی زپدگی پچانے کی چاطر ان کی ماں نے اسے اپرار کی چھولی
میں ڈاال تھا ئب اپرار کے گھر میں کسی کام سے گنی سندس نے اسے پری چالت میں پڑ ئیے
دپکھا تھا اپرار کے رشتہ داروں نے ان سے نعلق پک پوڑ لنا تھا مخض سوہا کی چاطر وہ شب چھوڑ
چھاڑ کر دوسرے سہر سقٹ ہو چکے تھے بہاں آنے کے نعد اس نے سوپز کی دئنا میں فدم رک ھا تھا
10 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
اپرار کو تھی اس پات پر کوتی اغیراض بہیں تھا فرخت نے ابہیں روکنا چاہا پو وہ ضاف کہہ گیے
ائنی ٹینی پر ابہیں پورا تھروسہ ہے کیھی ان کی عزت پامال بہیں کرے گی ا ئیے عرصے نعد دوپارہ
اسے اس چالت میں دپکھ کر سندس نے بہال کال اپرار کو ہی کنا تھا کچھ دپر نعد ان کی وہاں
موجودگی سے اسے نشلی ہوتی پو ا ئیے کمرے سے اس کمرے کی چاتی اتھا کر لے آتی تھی ڈاکیر کو
ب
وہ بہلے کال کر چکے تھے ان کے وہاں ہیجیے وہ تھی نشرنف ال چکے تھے ہر خیز پحس پحس کرنے
کے نعد وہ پکھرے کاپچ کے پکڑوں کے درمنان زمین پر گیھڑی کی صورت لینی تھی چہرے پر
پال ہونے کے پاغث وہ چہرہ دپکھیے سے فاضر تھی ڈاکیر نے اسے پاہر ر کیے کی ہدائت کی تھی
جنکہ اپرار کچھ سیے نغیر اسے ا ئیے خصار میں لے چکے تھے پاپ کا لمس محسوس کرتی وہ اپک پار
تھر سے پلک پلک کر رونے لگی تھی اس کی دلسوز جیخیں سندس کا دل ہوال رہی تھی کچھ وقت لگا
تھا ٹیند آور ادواپات کے اسیعمال سے صورت چال پر فاپو پا کر ڈاکیر نے ابہیں بہت سی ہداپات
کی تھی
کہاں گیے تھے آپ لوگ آج ؟ "پاہر سے وانس آنے سندس کے مقاپل ہوۓ تھے
میں آپ سے کچھ پوچھ رہا ہوں سندس پورے دن کا سنڈول ئناؤ مچھے "اسے چاموش دپکھ وہ پا
ک
چا ہیے ہوۓ تھی سجنی سے ٹیش آ رہے تھے تھر سندس نے گہرا سانس ھییچ کر ابہیں مج یصر
ساری پات دی اپرار نے تھ یوئں اخکا کر اسے دپکھا سلمان کے ساتھ اس کی چھڑپ وہ بہلے ہی
سمیھال چکے تھے فرخت کی کال کے نعد ہی ابہوں نے یہ منیر ا ئیے طر نقے سے ہینڈل کر ل نا تھا
اس کے نعد وہ ضرف ہسینال گنی تھی تھر اس کا گھر آنے کا پالن تھا مگر وہ دوپارہ سندس کے
11 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
گھر آتی تھی یہ پات ابہیں تھی خیران کن لگی تھی پر وہ اس کی مرضی کا سوچ کر چاموش رہے
تھےخب سلمان کو وہ ا ئیے ہاتھوں سے سزا دے چکی تھی اس پات پر اس کے ا ئیے ری
اپکشن کا سوچ کر دل نے جود ہی انکار کا مہر لگاپا پات کچھ اور تھی جو وہ سمچھ بہیں پا رہے تھے
ن
فرخت نے مچھے ئناپا تھا وہ وانسی پر گھر آنے والی تھی تھر انشا کنا ہوا ؟ "ان کا اپداز سی تھا
یسف
سندس پخوتی چائنی تھی سوہا کو لے کر وہ ہمیشہ سے ا نسے ہی پجی تھے
مچھے بہیں معلوم میں نس پاپچ منٹ کے لیے پاہر گنی تھی خب وانس آتی پو وہاں وہ اکنلی تھی
کچھ پرنشان تھی تھی میں نے وچہ پوچھی پر وہ گھر وانس چاپا بہیں چاہنی تھی "اپرار نے اپک نطر
اسے دپکھا تھر اسے چانے کا اسارہ کنا جو وہ چائنا چا ہیے تھے چان چکے تھے
سندس کے وہاں سے چانے وہ جود سوہا کے کمرے میں چلے آنے تھے اور پوری رات چاگ کر
گزار دی تھی
____________
پورے دن کی نف ڈپوتی کرنے کے نعد وہ تھکا ہوا رات گیے پک گھر لوپا تھا مہ جبیں آج تھی
ٹ
اس کے ائ یطار میں ییھی کوتی رسالہ پڑھیے میں مصروف تھی پائنک کی آواز سییے ابہوں نے کچن
کا رخ کنا سارا کھاپا میز پر لگانے کے نعد وہ جود تھی اس کے پاس ٹییھ گنی تھی زپاد کے نعد اکنال
وہی تھا جو ان کی ئتہاتی کا ساتھی تھا
خب دوپوں گھر سے چلے چانے پو وہ جود تھی کہی پاہر چلی چاتی تھی
12 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
زپاد سے ان کی دو اوالدئں تھی پڑا ٹینا سازم تھر دوسرا تمیر طالل کا تھا سازم پو سادی کے نعد
ائنی ئ یوی پخوں کے ساتھ الگ سینل ہو خکا تھا اپک طالل تھا جو زپاد اور مہ جبیں پر چان چھڑکنا
تھا جس کے لیے ماں پاپ ہی اس کا کل سرمایہ تھے
سازم سے پات ہوتی تمہاری ؟ "اس کی چاموسی کو تھا ٹییے ابہوں نے جود سے اپدازہ لگاپا
ک
بہیں پو ک یوں ؟ طالل نے کھانے سے ہاتھ ئیچھے ھییجیے چانے کی چائب ہاتھ پڑہاپا بہاپ اڑاپا
چانے کا کپ اتھانے وہ مہ جبیں کو ساتھ لیے صوفے پر ٹییھ خکا تھا
نس و نسے ہی پوچھ رہی تھی "وہ اسے سہولت سے جواب د ئنی چاموش ہو گنی
تھاتی کی کال آتی تھی وردا پات کرپا چاہنی تھی بہت رو رہی تھی میں نے کاقی سمچھا کر خپ کرواپا
اسے صیح ملیے چاؤں گا آپ چلیں گی ؟ "مہ جبیں کا سر انکار میں ہلیے وہ مزپد کچھ پوچھیے کی
ہمت یہ کر پاپا تھا سازم کے چانے کے نعد سے وہ اس کے پارے میں بہت کم پات کرتی تھی
ان کی زپادہ پر پاٹیں طالل اور زپاد کے م یعلق ہوتی تھی النتہ وردا اپک انسی سخصنت تھی جس کا
نطر اپداز کنا چاپا پا ممکن تھا سازم کی اوالد ہونے کے پاوجود وہ طالل کے ساتھ زپادہ ائیچ تھی ہر
دوسرے دن پا پو طالل کو وہاں پال ل نا چاپا پا وہ سازم سے ضد کر کے جود مہ جبیں کے پاس آ
چاتی تھی
13 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
تمہارے اپو مچھ سے تمہارے م یعلق کچھ پوچھ رہے تھے "وہ کاقی دپر نعد اس سے مچاطب ہوتی
طالل نے جوپک کر ابہیں نسونش میں مینال دپکھا
وہ چا ہیے ہیں تم سا ۔۔۔۔۔۔ "مہ جبیں کی پات سیے نغیر وہ ابہیں ام یورئ نٹ کال کا کہنا وہاں
سے چا خکا تھا وہ اپک پار تھر سے گہرا سانس لے کر رہ گنی
______________
" آپ اپک ائتہاتی فاپل ڈاکیر ہونے کے پاوجود انسی خرکبیں کرنے ہیں مسیر طالل سیم آن پو
کرسی پر ٹییھے سخص نے ہر لچاظ پالنے طاق رکھیے اسے سحت کھری کھوتی سناٹیں وہ خب سے
اس روم میں آپا تھا نس خپ چاپ سن رہا تھا سا میے ٹییھے سننیر ڈاکیر نے اپک طرفہ پات سن کر
ہی اسے ہر قسم کی وضاخت د ئیے سے م یع کر دپا تھا
ئٹ سر میں نے انشا کچھ بہیں کنا یہ جوامخواہ مچھ پر الزام لگا رہے ہیں "پال آخر اس کا ضیط پوپا
تھا ائنی وضاخت د ئیے کا جق پو اسے تھی تھا
ڈاکیر طالل آپ نے ان کی ٹینی مس سوہا کو کچھ غلط پاٹیں پولی ہیں جن کی وچہ سے ان کی دماغی
چالت خراب ہو گنی ہے کنا آپ نے ان پر ائنا ذاتی کمی نٹ پاس کنا تھا ؟ "وہ سیجندگی سے اس
14 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
سے سوال کرنے اس کے چہرے کا نغور مشاہدہ کر رہے تھے جنکہ اس پام پر آ کر طالل کی
پ
آ کھیں تھنل گنی اس پام کو تھال وہ کیسے تھول سکنا تھا اسے آپرنشن ت ھنیر میں دوسرے ڈاکیر کو
اسسٹ کرپا تھا خب کسی تی وی اداکارہ کا سن کر اسے وہاں تھیج دپا گنا پڑی نے دلی سے وہ اس
کی مرہم ئنی کرنے کے نعد جود کو کچھ کہیے سے پاز بہیں رکھ پاپا تھا وہ جود تھی آزاد ماجول کا خصہ رہا
تھا سوہا جیسی بہت سی لڑک یوں کے ساتھ اس کا اتھنا ٹییھنا تھی تھا پر سوہا وہ بہلی لڑکی تھی جس
کے پروفیشن اور پام کے پل پونے پر ملیے واال پرپو کول اسے سحت پا گوار گزرا تھا وہ اکیر ا نسے لوگوں
کا غالج کرنے سے تھی انکار کر د ئ نا تھا جیھیں ا ئیے ٹیسوں کا روغب چھاڑنے کی غادت ہو اپک
ذرا سے زچم کے لیے کسی کو اسبیشل پرپوکول د ئ نا وہ تھی ئب خب دوسرے مرنض اس سے
پری چالت میں آپ کے سا میے ہو کہاں کا انصاف تھا
ئٹ سر ابہوں نے چھوٹ پوال ہے ان کے ہاتھ پر لگے زچم گرنے کی وچہ سے بہیں آنے "
تھے ضاف ضاف ہاتھا پاتی کے نشان تھے اٹ واز آ پولیس کیس "طالل کا نس بہیں چل رہا تھا
اتھی چا کر اس پگڑ ی ہوتی پاپ کی اوالد کو سیق سکھا دے جس نے پات کا ٹینگڑ ئنا کر ا ئیے
پاپ کو لڑنے تھیج دپا تھا
یہ شب دپکھنا ہسینال کی ذمہ داری ہے آپ کا کام لوگوں کا غالج کرپا ہےپا کہ کسی کی ذاتی زپدگی
کیسی ہے پا وہ انشان اچھا ہے پا پرا یہ شب دپکھنا میرے جنال سے آپ کو معاقی ماپگنی چا ہیے
سجنی سے چکم چاری کنا گنا "
15 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
سوری سر "ئ نا کسی پا خیر کے اغیراف کنا گنا ائنی غلطی وہ بہلے ہی مان خکا تھا اب خب موفع
تھی دسیناب تھا پو وہ کہیے میں ئیچھے ک یوں ہینا
جینی چلدی غصہ پاک پر خڑھنا تھا ائنی چلدی اپر تھی چاپا تھا غصے میں آ کر اس نے کہہ پو دپا تھا
اسے مگر وہ کسی صورت چاپز بہیں تھا وہ جود اپک آزاد ماجول کا پاسی تھا بہت سی آزاد ج نال
ٹ
لڑکناں تھی اس کے اس پاس اتھنی ییھنی تھی مگر ان کی زپدگی کا اپک داپرہ کار تھا اور سوہا جس
سعیے سے نعلق رکھنی تھی وہ طالل کو سحت پا نسند تھا ساپد بہی وچہ تھی اس کے اداکارہ ہونے کا
سن کر اس نے اسے سحت القاظ کہہ دنے تھے
تم ہونے کون ہو ہماری ٹینی پر انگلی اتھانے والے تمہیں اپدازہ ہے تمہاری وچہ سے کنا چالت
ہو گنی ہے اس کی ا ئیے عرصے سے جس سیخوٹیشن سے ہم پجیے ہوۓ آ رہے ہیں تمہاری اپک
غلط پات نے سارے کیے کرانے پر پاتی ت ھیر دپا ہے "اپرار کا غصہ سر خڑھ کر پول رہا تھا ان کا
نس بہیں چل رہا تھا وہ طالل کا متہ پوڑ دئں جس نے ان کی ٹینی کے لیے ا ئیے غلط القاظ
اسیعمال کیے تھے اگر وہ پوری رات چاگ یہ رہے ہونے پو سوہا کی پڑپڑاہٹ میں نکلے القاظ ساپد
ب
ان کے کاپوں پک کیھی یہ ہیجیے وہ جو سمچھ رہے تھے پات کوتی اور ہی ہے اضل خف یقت سے
پردہ اتھیے خیران رہ گیے تھے اگر وہ ہسینال میں یہ ہونے پو نقینا طالل کو اس شب کی تھاری
سزا مل چکی ہوتی
ان کی طرف سے ہم آپ سے معذرت کرنے ہیں اپرارضاخب ہمارے سناف کی وچہ سے آپ کو
پرنشاتی چھنلنی پڑی ہمیں ائتہاتی اقسوس ہے اس پات کا ۔۔۔آپ پلیز ابہیں معاف کر دئں
آ ئندہ انسی کوتی پات بہیں ہو گی "اپرار اپک سحت نطر ڈاکیر طالل پر ڈال کر واک اوٹ کر گیے
16 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
تھے ئیچھے کھڑے طالل نے سرمندگی سے سر چھکا لنا اس کی چھوتی سی غلطی کے سنب
ہسینال کو تھاری نقصان اتھاپا پڑ سکنا تھا جو اسے م یظور بہیں تھا
_________________
اپرار اور فرخت کے ساتھ رہنی وہ کاقی چد پک رکور کر گنی تھی اپک دو دن پچار میں سڑنے کے
نعد طی یغت کا پوچھل ئن کچھ کم ہوا پو اس کا ارادہ کام پر چانے کا تھا سوپز کی دئنا میں فدم رکھیے کا
ق یصلہ اس کا جود کا تھا دئنا کی نطروں میں و نسے تھی وہ اپک پد کردار ماں کی پد کردار ٹینی تھی تھر
تھال ک یوں کسی کے پارے میں سوجنی تھرے ۔
کچھ دپر بہلے ہی لیچ کرنے کے نعد وہ کمرے میں آتی تھی فرخت وقنا قوقنا اس کے کمرے کا چکر
لگا د ئنی سوہا کے تھنک ہونے کی نشلی کرنے وہ دنے پاؤں ہی وانس لوٹ چاتی تھی اب تھی
بہی ہوا تھا ابہیں دروازے سے وانس چاپا دپکھ سوہا نے گہرا سانس ہوا کے شیرد کنا کہیں یہ
کہیں اس کا وجود فرخت اور اپرار کے لیے تھی پرنشاتی کا پاغث تھا ابہیں اداس دپکھ کر وہ اکیر
جود کو مالمت کرنے سے پاز بہیں آتی تھی تھر تھی دوپوں اسے چد سے زپادہ چا ہیے تھے دوپوں کی
اس میں چان نسنی تھی
ائنی سوجوں کے تھ یور سے نکل کر اس نے پاس پڑا موپاپل اتھاپا
سندس نے اسے کسی پارتی کا اپو ئ بیشن تھیچا تھا جس پر وہ اس کی مرضی چائنا چاہ رہی تھی کچھ دپر
سوجیے کے نعد جیسے اس نے جواب تھیچا اپک اپچان تمیر سے اپک وڈپو رسیو ہوتی چہاں وہ
سلمان کو مار کر فرار ہو رہی تھی نے دلی سے موپاپل اتھا کر اپک طرف اچھا لیے اس نے ئند کھڑکی
کے آگے سے پردے ہنادنے تھے کھلی فصا میں سانس لییے اسے ا ئیے دل پر پڑا پوچھ کم ہوپا
17 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
اس کی زپدگی میں بہلی پار انشا ہوا تھا خب اسے شب کے سا میے سر چھکا کر کھڑا ہوپا پڑا ۔ہسینال
سے سزا کے طور پر دو دن کے لیے اسے چھنی دے دی گنی تھی جیسے ٹیسے ائنی سزا کاٹ کر
اس نے دوپارہ سے ڈپوتی جوائن کر لی تھی مگر ہر خیز سے دل اچاٹ ہو خکا تھا جینا چلد وہ یہ
شب تھولنا چاہنا تھا اس سے کہیں پڑھ کر اپرار کا چہرہ اس کی آپکھوں کے سا میے گھومیے لگنا تھا
بہلی پار ان سے ہوتی مالفات چاہے جوسگوار بہیں رہی تھی مگر ان کا چہرہ اس کے کسی ا ئ یے سے
مشابہت رکھنا تھا
وہ ا ئیے کچھ دوسیوں کے ہمراہ اوئنگ پر نکال تھا خب ان میں سے اپک نے ائنی موپاپل سکرئن کا
رخ پڑے مزے سے پاق یوں کی چائب کناچہاں کوتی مغروف اداکارہ سرج یوں پر چھاتی ہوتی تھی
طالل کا چہرہ ضیط کی سدت سے الل ہوا تھا وہ اپک چھنکے سے موپاپل ا ئیے سا میے سے ہناپا کھڑا
ہوا تھر چاہے ئیچھے شب نے کینی ہی آوازئں ک یوں یہ دی تھی وہ رکا بہیں تھا اس کا سر درد سے
تھنا چا رہا تھا
_______________
18 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
سناہ ئیروں پک چھونے ڈپزائیر گاؤن میں سولڈر کٹ پالوں کے ہمراہ وہ شب کی پوچہ کا مرکز ئنی
ہ
ہوتی تھی پرقی قمقموں سے سجی اس مخقل میں اس کے آنے اپک لچل سی مچ گنی تھی س ندس
کے الکھ رو کیے کے پاوجود وہ اس مخقل میں نشرنف ال چکی تھی یہ چا ئیے کے پاوجودکہ اسے بہاں
ئ یفند کانشایہ ئناپا چانے گا اسے کسی کا جوف بہیں تھا وہاں کھڑے ہر اپک سخص کو متہ پوڑ
جواب د ئیے کا جوضلہ رکھنی تھی وہ
ان شب کی نطروں میں ا ئیے لیے ڈھیروں سواالت دپکھ وہ نے زاری سے آگے پڑھی
او پچے درچے کی اس غالیشان پارتی میں بہت سے لوگ اس کے وافف کار تھے پو کچھ اپچان تھی
تھے اکیر لوگوں کو کھس بهشا کر پات کرنے دپکھ وہ ابہیں سرے سے ہی نطر اپداز کر گنی تھی
ذلققار کے ساتھ وہ اپک دو پار کام کر چکی تھی جو اکیر پات نے پات اس قسم کی مخقلوں کا
اہیمام کنا کرپا تھا جند اپک پری غادات کے غالوہ وہ اپک اچھا آدمی تھا سوہا کے لیے بہی بہت
تھا اس سے پات کرنے ہوۓ اس کی آپکھوں میں عزت ہوتی تھی
جند اپک اچالقتہ چملے پو لیے کے نعد اسے پاقی مہماپوں کو اٹینڈ کرنے کا کہہ کر وہ اپک کونے میں
ٹ
چلی آتی تھی لوگوں کی اس ت ھیڑ میں ئتہا ییھی وہ ان شب کے چہرے پر سچے دوہرے مکھونے
دپکھ رہی تھی جو ضرورت سے زپادہ شیرئں لہچہ لیے مشکرانے ہوۓ اپک دوسرے کے گلے کا ہار
ئیے تھے اور وقت آنے پر اپک دوسرے کی ٹییھ پر وار کرنے میں تھی دپر بہیں لگانے تھے
کسی کی جیھنی ہوتی نطروں کا اجشاس تھا رخ پلٹ کر اس نے دوسری چائب دپکھا ہاتھ میں ڈرپک
سے تھرا گالس لیے کچھ دوری کے فاضلے پر کھڑا سخص اسے عج نب سی نطروں سے دپکھ کم گھور
زپادہ رہا تھا بہلے بہل پو اسے نطر اپداز کرپا مناشب لگا
19 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
سندس کسی ضروری کام کے سلشلے میں اسے چلد وانس لو ئیے کا کہہ کر ڈرائ یور کے ہمراہ کچھ دپر
بہلے ہی نکلی تھی
وہ کوقت زدہ چہرہ ئناتی وہاں سے اتھیے لگی تھی خب وہ ئنا دپری کے اس کے پاس چال آپا
سوہا اپرار بہی پام ہے یہ آپ کا ؟ "اس کی نصدپق طلب نگاہیں سوہا کو زہر لگی تھی ائنی چائب"
پڑھے اس کے ہاتھ کو وہ کمال مہارت سے اگیور کر گنی آج سے بہلے اس آدمی کی سکل پک
پ
بہیں د کھی تھی اس نے کچا کہ وہ اس سے ہاتھ مالنے کا جواہش مند تھا
سلمان کو پو چائنی ہوں گی آپ ؟ "وہ اپک اپک لقظ جنا جنا کر پولنا سوہا کو کھا چانے والی نطروں"
سے دپکھ رہا تھا خب سلمان کے ذکر پر وہ لمچےتھر کو جوپک سی گنی
بہت اچھا مذاق کر لینی ہیں آپ "نطاہر وہ ہیسنا ہوا اس مخقل میں تھرے پڑے لوگوں کا خصہ
لگ رہا تھا کوتی بہیں چائنا تھا دوپوں کے درمنان پات کا موصوع کنا ہے
20 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
پو یہ کہ میں سلمان کا تھاتی ہوں "مراد نے خف یفنا سوہا کو پرنشان کر دپا تھا
کام کی پات کرو "ساری پات سمچھ آنے وہ غصے سے پولی تھی
میں تمہیں ئنانے آپا ہوں تم نے جو کناخپ چاپ اس کی معاقی ماپگ لو پات بہی جیم ہو"
م
چانے گی "وہ استہزائتہ مشکراتی اس کی پات کو پاک پر سے کھی کی طرح اڑا گنی وپڈپو منڈپا میں
تھنلیے کے نعد ہی اس نے سلمان کے چالف تمام ئ یوت ٹیش کر کے اسے جنل میں ئند کروا دپا
تھا پدپام وہ ہوتی تھی پو سلمان ک یوں پچا رہنا جس آدمی نے اس کی عزت پر ہاتھ ڈا لیے کی
کوسش کی تھی اسے سزا د ئ نا پو ٹینی تھی
پ س
تم ائنی اوفات میں رہو مچ ھے تمہارے پوں پڑی پڑی آ کھیں دکھانے سے پا دہمکی د ئیے سے"
میں ڈرنے والی بہیں ہوں "اس سے دگنی آواز میں چالتی وہ اسے وارن کرپا تھولی بہیں تھی
آس پاس موجود افراد ساکت کھڑے ان کی چائب م یوچہ تھے
" تمہیں اپدازہ بہیں ہے یہ اکڑ دکھا کر تم ائنا ہی نقصان کر رہی ہو
21 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
چاؤ چا کر ا ئیے تھاتی کی فکر کرو "وہ پگڑے ئ یوروں سے اسے گھورتی ا ئیے ق یصلے سے رتی پراپر ہلی
بہیں تھی اس پد دماغ آدمی سے ئیچھا چھڑانے کے لیے اسے وہاں سے چلے چاپا ہی مناشب لگا
ئیز ئیز فدم اتھاتی وہ مشلشل سندس کو کال پراتی کر رہی تھی اس کا ڈرائ یور اور گاڑی دوپوں وہ
لے گنی تھی لنکن اب پار پار کوسش کرنے کے پاوجود اس کا تمیر ئند چا رہا تھا
آدھی رات کے وقت سیشان سڑک پر کھڑے کوتی سواری پک ملنا مشکل تھی
دوسرے پل ئیچ ھے کھڑے مراد غلی کو دپکھ کر اسے زہر کا گھوئٹ ٹینا پڑا جو اس کے ئیچ ھے ئیچ ھے
لنکنا ہوا جود تھی پاہر آ خکا تھا خطرے کی گھینی سوہا کو ا ئیے سر پر پجنی ہوتی محسوس ہوتی
مراد غلی کی آپکھوں سے ئنکنی ہوس اسے رونے پر مج یور کر رہی تھی مراد غلی کو ائنی چائب آپا دپکھ
موپاپل سکرئن پر ئیزی سی خرکت کرتی اس کی انگلناں لرز سی گنی تھی
تم بہاں کھڑی ہو میں کب سے تمہیں ڈھوپڈ رہا تھا "اس آجینی آواز پر دوپوں جوپک کر پلیے"
چلو تھی گاڑی اس طرف کھڑی ہے "اسے ساکت دپکھ وہ جود آگے پڑھا سوہا کی کالتی تھام کر اپک
نطر مراد غلی کی سمت دپکھا جو زپر لب کچھ پڑپڑاپا وہاں سے نکل گنا تھا
اب ہلو گی پا سائپ سوپگھ گنا ہے۔۔۔۔۔ نے وقوف لڑکی "نے دلی سے اسے نکارنے اس کا لہچہ
پک دم پدل سا گنا تھا کچھ دپر بہلے پک اسے دپکھ کر خیران تھی ہوش کی دئنا میں آنے اس کا دل
عج نب سا ہو گنا تھا
22 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
لنٹ می گیس کہیں میرے آنے سے آپ دوپوں کی ئتہا مالفات میں چلل پو بہیں پڑا"
۔۔۔۔۔۔۔اوہ آتی اتم سوری "اس کے القاطوں کے نسیر پا فاپل پرداشت تھے مراد غلی اس
س
سے ائ یقام لینا چاہنا تھا پو سا میے کھڑا آدمی ئنا سوچے مچ ھے اس کے کردار پر انگلی اتھا کر اسے پد
کردار ہونے کا سر ئ یفنکٹ تھی دے خکا تھا
جود کی چالت سے نے خیر وہ اس سے نطرئں خراتی رو د ئیے کو تھی
لشن میں ضرف سیفنی کیشرن کی وچہ سے بہاں آپا ہوں آپ چاہیں پو میں آپ کی مدد کر سکنا"
ہوں "اسے رونے کی ئناری پکڑپا دپکھ وہ کچھ پرم پڑا تھا کچھ پل اس کے جواب کا می یطر کھڑا رہ کر
اسے ائنا آپ نے وقوف لگیے لگا تھا اپک پو اس لڑکی کی چاطر اس نے ائنا وقت پرپاد کنا اوپر سے
وہ چہرے پر پو لقٹ کا پورڈ ا نسے لگانے کھڑی تھی جیسے وہ وہاں موجود ہی یہ ہو
ڈرائ یوپگ سنٹ کا ئنلٹ لگانے پک وہ ائنا آدھے سے زپادہ جون چال خکا تھا دتی آواز جود کو چار
ت
گالناں نکا لیے اس نے سنیرئنگ سیمتہاال ئنک مرر میں نطر پڑنے وہ لب ھییچ کر رہ گنا پاپچ دس
ٹ
منٹ نعد ہی نسییخر سائنڈ کا دروازہ کھال اور وہ اس کے فرئب ییھی تھی
اگر مدد لینی ہی تھی پو بہلے ائنا ڈرامہ کرنے کی کنا ضرورت تھی ؟ "مخض سوچ ہی تھی دل ہی"
دل جود کو مچاطب کرنے اس کے اپکیر ہونے کا سوچ کر اس نے سر چھ یکا ڈرائ یوپگ سنارٹ
کرنے بہت چلد اس نے جیسے ساری فصول سوجوں سے پچات چاضل کر لی تھی
____________
23 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
م
ائنی سقٹ کمل کرنے کے نعد وہ تھکا ہارا دن ڈ ھلے گھر چانے کے ارادے سے نکال تھا خب
صناء کی کال پر اس نے موپاپل کان سے لگاپا ان کی گ ھیراتی ہوتی آواز سن کر اسے بہال جنال
سازم کا آپا تھا مگر اس کی چگہ وردا کی طی یغت خراتی کا سن کر اسے جود تھی فکر ہونے لگے تھی
صناء نے اسے ئناپا تھا سازم کسی کام کے سلشلے میں سہر سے پاہر گنا ہے رات کے اس بہر
طالل نے اسے پاہر اکنلے چانے سے م یع کر دپا تھا
آپ گ ھیراٹیں مت میں نکل ہی رہا ہوں "اس نے کال کاٹ کر عچلت میں راشتہ پدل ل نا تھا"
گھر کال کر کے اطالع د ئیے اس نے جود کو پر سکون کرنے کے لیے تھنڈا سانس کھییچا خب دور
سے ہی اسے سڑک کنارے کھڑی لڑکی پرنشان نطر آتی تھی پار پار موپاپل پر کچھ ڈاپل کرتی تھر
کان سے لگاتی وہ اردگرد سے نے خیر کھڑی تھی وردا کی طی یغت خراتی کا سوچ کر اس کے ر کیے کا
کوتی ارادہ بہیں تھا لنکن کسی آدمی کی آمد پر پا چا ہیے ہوۓ تھی وہ رقنار کم کر گنا تھا
دور سے دپکھیے سے دوپوں اجینی ہی لگیے تھے وہاں کسی ٹیشرے زی روح کو موجود پا پا کر وہ نے
ساختہ اس لڑکی پر نطرئں نکانے ٹییھا رہا اس کے چہرے کی ہوائناں اڑتی دپکھ کر کچھ غلط ہونے
کے اجشاس سے وہ کار اپک چائب کھڑی کرپا پاہر نکل آپا تھا
تم بہاں کھڑی ہو میں کب سے تمہیں ڈھوپڈ رہا تھا "اس کے نے نکلف اپداز پر سا میے"
کھڑے آدمی کے ئ یور پگڑے تھے مگر اسے کہاں پرواہ تھی جنکہ ساتھ کھڑی لڑکی کی خیران سکل
دپکھیے اسے ائنی پزلنل اپک پار تھر سے پاد آتی تھی
24 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
چلو تھی گاڑی اس طرف کھڑی ہے "جس اپداز سے وہ سوہا کو گھور رہا تھا طالل کے لیے"
پرداشت کرپا پا فاپل پرداشت تھا ا ئیے ذاتی مشلوں کے ئنا پر اپک لڑکی کی مدد یہ کرپا پا مناشب تھا
سوہا سے ائنا فرئنی رشتہ طاہر کرنے کے لیے وہ نے دھڑک آگے پڑھا تھا اور اس کی کالتی تھام
لی ائنا سارا قوکس مراد غلی پر رکھیے وہ سوہا کو اگ یور کر خکا تھا تھر ونشا ہی ہوا جیشا طالل چاہنا تھا
مراد غلی اسے سوہا کر پاس چمے دپکھ کر پلمالپا ہوا وانس لوٹ گنا تھا
اب ہلو گی پا سائپ سوپگھ گنا ہے۔۔۔۔۔ نے وقوف لڑکی "نے دلی سے اسے نکارنے اس کا"
لہچہ پک دم پدل سا گنا تھا
میں جود چلی چاؤں گی سکریہ "وہ پچانے اس کا اجشان مند ہونے کے جواب متہ پر مار چکی "
تھی طالل نے ا ئیے اپدر امڈنے غصے کو پڑے ضیط کے ساتھ پرداشت کنا مگر اس پر طیزیہ وار
کرپا تھوال بہیں تھا
لنٹ می گیس کہیں میرے آنے سے آپ دوپوں کی ئتہا مالفات میں چلل پو بہیں پڑا"
" ۔۔۔۔۔۔۔اوہ آتی اتم سوری
لشن میں ضرف سیفنی کیشرن کی وچہ سے بہاں آپا ہوں آپ چاہیں پو میں آپ کی مدد کر سکنا"
ہوں "اس کے زرد پڑنے چہرے کو دپکھ وہ اپک پار تھر سے گوپا ہوا پر لہچے کو کچھ چد پک سحت
ہونے سے روک لنا تھا
کاقی دپر نعد ہی سہی اسے کار کی طرف پڑھنا دپکھ وہ کچھ چد پک پر سکون ہو خکا تھا
25 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
_____________
پورا راشتہ طالل نے اس کے پو لیے کا ائ یطار کنا تھا مگر وہ اپک لقظ پک بہیں پولی تھی اس کی
چاموش نطرئں وپڈو سکرئن پر چمی پاہر کے مناطر پر چمی ہوتی تھی گود میں ر ک ھے ہاتھوں کو الچھاتی
سوہا اسے کاقی مضطرب لگی تھی صناء کی دو پار کال آ چکی تھی وہ اسے نعد میں چھوڑنے کا سوچ
کر ا ئیے ساتھ سازم کے گھر لے آپا تھا اس وقت اس کا وردا کو دپکھنا زپادہ ضروری تھا
آپ پلیز ا ئیے گھر انقارم کر دئں "وہ ائنی ج نب سے موپاپل نکال کر اس کی چائب پڑھانے پوال"
سوہا نے اس کی چائب اپک نطر تھی د پکھے نغیر ضرف سر ہال دپا تھا اگلے پل اس کے ہاتھ میں
ک
موجود موپاپل دپکھیے اس نے خف یف ہو کر ائ نا ہاتھ وانس ھییچ لنا تھا
پ ی یٹ ج ی یط کپ ی یمچ ئ تھ
ھے ا نی جی کو د ھنا ہے اس کی غت خراب ہے "اسے نی کا روزہ رکھ کر ھے د کھ وہ"
جود ہی اسے وضاخت د ئیے لگا تھا
ٹ
میں کار میں ہی ییھی ہوں "سوہا بہلی پار اس سے مچاطب ہوتی تھی تھر چلد ہی نگاہوں کا رخ
موڑ لنا طالل کا ارادہ اسے ا ئیے ساتھ لے چانے کا تھا مگر اس کی چالت کے ٹیش نطر اسے
مائنی ہی ئنی اس کے وہاں سے چانے دو سکوہ کناں آپکھوں نے دور پک اس کا ئیچھا کنا تھا
_________
26 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
پ
اپرار ۔۔۔۔ ،اپرار "رفغت کی دوسری نکار پر اپرار نے کسمشا کر ذرا سی آ کھیں کھولی
سوہا اب پک گھر بہیں آتی "ان کی پرنشان صورت دپکھ وہ پکیے سے ئنک لگا کر اتھ ٹییھے تھے"
سر درد ہونے کے سنب تھوڑی دپر بہلے ہی رفغت نے ابہیں دواتی دے کر سالپا تھا
سندس سے پوچھ لو کہیں وہاں یہ چلی گنی ہو "ٹیند کی چماری سے ان کی آواز کا تھاری ئن مزپد"
پڑھ گنا تھا چماتی لے کر ابہوں نے سائنڈ ٹینل سے ائنا موپاپل اتھاپا اس سے بہلے وہ کچھ کر
پانے سوہا کی کال آتی دپکھ ابہوں نے فرخت کو تھی نشلی دی تھی
کنا کہا اس نے ؟ "جیسے اپرار پات کر کے فارغ ہوۓ فرخت نے ئیزی سے سوال کنا"
ائنی ئ یوی کو سوہا کی فکر میں گھلنا دپکھ وہ لمچے کو مشکرا دنے تھے سادی کے نعد اوالد یہ ہونے
کے سنب اکیر وہ ابہیں کسی ئتہا کونے میں روتی ہوتی ملنی تھی تھر اچاپک سوہا کی آمد نے ان
کے گھر کو جوسیوں سے تھر دپا تھا فرخت نے ہر خیز تھال کر اسے سگی ماں سے پڑھ کر ئنار اور الڈ
دپا تھا وہ جود تھی اسے ہر خیز سے پڑھ کر چا ہیے تھے
تھنک ہے وہ تھوڑی دپر پک آنے کا کہہ رہی تھی تم پرنشان مت ہو "اپرار کے القاظ سن کر"
وہ ائنات میں سر ہالتی ابہیں سونے میں مدد کرنے لگی تھی سوہا کی فکر میں وہ ان کی نکل یف کو
پ
مزپد پڑھا چکی تھیں بہی سوچ کر اپرار کے آ کھیں ئند کرنے وہ آہستہ آہستہ ان کا سر دپانے
میں مصروف ہو چکی تھیں
________
27 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
ن
سازم کے گھر ہنچ کر اسے صتاء ہڑبراتی ہوتی خالت میں ملی تھی اپنی دبری بر وہ سرمتدگی سے
سر چھکا کر فورا وردا کے کمرے کی طرف دوڑا ہر وقت جوسی سے کھلکھالتی پچی کا معصوم چہرہ
ی
پجار کی خدت سے الل انگارہ ہو رہا تھا نقاہت سے آ کھیں پتد کیے وہ یار یار سازم کو اور اسے نکار
رہی تھی
گھر بڑے متڈنکل یاکس میں سے کچھ دواپتاں نکال کر اس نے وردا کو زبردسنی کھالپیں پجار کی
خدت کم کرنے کی خاطر تھتڈے یاتی کی پتتاں رکھیے وہ اچھا خاصا وقت صرف کر چکا تھا
گھڑی بر تھاگنی سوپ یو ں کو دو کے کا پیے بر رکا دیکھ اس نے ایک یار وردا کو جتک کتا پٹمیرپچر
ایک دم یارمل تھا صتاء کو ا پیے صنح آنے کا پتا کر وہ عجلت میں وہاں سے نکال
اپنی گاڑی کو دھوپیں سے تھرا ہوا دیکھ اس نے برپشاتی اور قکر کے مارے دور سے ہی گ ھیرا کر
س
سوہا کو یالستا خاہا مگر یہ کام از خد مشکل تھا کچھ تھی سوچے مچھے نغیر وہ دوڑیا ہوا آگے آیا تھا
ڈراپ یویگ سیٹ کا دروازہ کھو لیے اسے کھاپسی کا سدید دورہ بڑا تھا ساپس پتد ہونے کی وجہ سے
ی
آ کھیں لتالب یاتی سے تھر آ پیں صد سکر کہ وہ یالکل صحنح سالمت تھی
یاک بر رومال ر ک ھے پستنچر سیٹ کی خاپب مڑنے طالل کو دیکھ کر سوہا جویک سی گنی تھی کتنی
دبر سے وہ اس کی مت نظر تھی اب خب وہ دبر سے سہی لوٹ آیا تھا پو اسے ڈراپ کرنے کی
پجانے جواہ مخواہ وقت بریاد کرنے بر یال تھا طالل کو پیسنچر سیٹ کا دروازہ کھولے کھڑا دیکھ وہ
سگرپٹ کا آخری کش لگا کر یاہر نکل آتی تھی
28 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
آر پو منڈ ؟ "اسے کھاچانے والی نطروں سے گھورپا وہ آنے سے پاہر ہوا تھا جنکہ وہ کوتی جواب"
دنے ئنا ہی نے ئنازی سے کندھے اخکا گنی جیسے جو کچھ ہوا تھا اس سے اس کا کوتی سروکار ہی
پا ہ و
تم سگرئٹ ٹینی ہو ؟ "اس کی آپکھوں میں چد درچہ خیرت تھی جسے سوہا نے بہت چلد پا گواری"
میں پد لیے دپکھا مگر اسے زپادہ فرق بہیں پڑا تھا یہ واچد عناسی تھی جو اس کے دل میں ئ یوشت
گہرے زچموں پر کچھ پل کے لیے ہی سہی مگر مرہم کا کام کرچاتی تھی
اس میں ائنا خیران ہونے والی کنا پات ہے؟ "اسے جود کو گھورپا پا کر وہ پو چھے ئنا رہ بہیں پاتی"
پا چدا اور چانے کون کون سی پری غادٹیں ہیں اس لڑکی میں ؟ "ائنا سر پکڑے طالل نے"
اسے کار میں ٹییھنا کا اسارہ کنا دھواں چاہے ہوا میں سامل ہو کر ائنا وجود کھو خکا تھا مگر کار میں
سگرئٹ کی پد پو اب تھی پرفرار تھی
اسے کچھ کہیے کا قایدہ پو تھا نہیں طالل نے اتیر فرپشیر کا تھرپور اسنعمال کرنے کے نعد ہی
کار ستارٹ کی تھی
وقت کے کائ یوں نے کچھ سنکنڈز کا سفر ہی طے کنا تھا کہ سوہا نے ہاتھ میں پکڑی سفند رپگ کی
پ
ڈئنا سے ئنا سگرئٹ نکال کر ہوئ یوں میں دپاپا جسے دپکھ کر ہی طالل کی آ کھیں گھوم گنی غصے کا
گراف پڑھیے وہ اپک چھنکے سے اس کے ہاتھ سے سگرئٹ کی ڈتی چھین کر پاہر تھینک خکا تھا
اس سے بہلے سوہا کچھ کر پاتی وہ اسے موفع دنے نغیر اس کے ل یوں میں دتی سگرئٹ تھی راکھ
ٹییے سے بہلے پاہر ضا نع کر خکا تھا
29 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
جتد یل ششدر رہیے کے نعد سوہا کے چہرے کے یابرات نہت خد یک یارمل ہو گیے تھے اب وہ
پ
بڑے آرام سے تٹھی طالل کا سکون بریاد کر رہی تھی حسے امتد تھی کہ وہ اس سے لڑاتی
کرے گی خالنے گی مگر طالل کا ہر ایکشن جیسے نے کار گتا تھا سوہا کا نے یابر چہرہ اسے نے
جتنی میں متتال کر رہا تھا
جتکہ اس کی نظروں کی پیش کے زبر ابر سوہا جود کو یات کرنے سے روک نہیں یاتی تھی
ڈوئٹ ووری میرے پاس اور ہے "وہ ج ناتی نطروں سے اس کی آپکھوں میں چھاپکنی لمچے ت ھر کو"
مشکراتی تھی اگر اس پل چاالت اور لقظوں کا عمل دچل پا ہوپا پو ساپد یہ لمچہ اس کی جونصورت
پادوں کا اپک ساپدار خصہ ا ئیے پام کر چاپا
سوہا کی اس قدر دیدہ دلیری بر طالل کا دل کتا اسے اسی وقت کار سے یاہر تھتتک دے یہ لڑکی
اس کی سمچھ سے یاہر تھی حسے کسی خیز کی برواہ نہیں تھی
______________
خیرئت آج آنے میں ائنی دپر ہو گنی "فخر کی اذاپوں کے وقت اسے کمرے کی چائب چاپا دپکھ"
ماہ جبیں کو چی تھر کر اس تھر پرس آپا سازم کے نعد گھر کی ساری ذمہ داری طالل نے ا ئیے
کندھوں پر اتھا لی تھی اوپر سے اس کا ڈاکیر ہوپا بہت سی مشکال ت پڑھا گنا تھا
وردا کی طی یغت خراب تھی "دکھیے سر کو نطر اپداز کرنے وہ مہ جبیں سے مچاطب ہوا"
30 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
"سازم کی کال آتی تھی رات۔۔۔ لنکن اس نے پو کچھ بہیں ئناپا ؟"
زپادہ پرنشاتی کی پات پو بہیں ہے ؟ "مہ جبیں اس کے کمرے پک ئیچھے چلی آتی تھی وردا کو"
لے کر ان کا فکر مند ہوپا طالل سے ڈھکا چھنا بہیں تھا پوں تھی وردا گھر تھر کی الڈلی تھی
فلچال پو بہیں مگر نعد کا میں کچھ کہہ بہیں سکنا "وردا کی چالت پاد کرنے وہ پوال پو مہ جبیں کو"
ئنی پرنشاتی ال جق ہوتی
تم تھنک سے کچھ ک یوں بہیں ئنا رہے طالل ؟ "ان کی تم آواز پر طالل کے ما تھے پر سجی"
پرنشاتی کی لکیروں میں جند اپک کا مزپد اضافہ ہوا
31 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
کنا سینا چاہنی ہیں آپ ؟ ا ئیے الڈلے سے کیوں بہیں پوچھنی ہقتہ ہونے کو آپا ہے گھر سے"
غائب ہے کال کرو پو تمیر ئند کر د ئ نا ہے اسی کی وچہ سے وہ معصوم اس چال میں ہے۔۔۔۔
پچار میں بہنک رہی تھی وہ پجی ضرف پاپ کی پاد میں ،جسے ٹیسے کمانے کا انشا تھوت سوار ہے کہ
فرئنی رسیے تھی اب اس کے لیے کوتی معنی بہیں رکھیے ہمیں پو اس نے بہلے ہی پراپا کر چھوڑا
تھا اب تھاتی اور وردا کو تھی اس شب سے گزرپا پڑ رہا ہے
میں پوچھتا ہوں کس خیز کی کمی ہے اسے؟ ک یوں جتد روپوں کے لیے یاگل پتا تھر رہا ہے؟ آپ
ان سے یات کریں یہ سب زیادہ دپوں یک میں برداست نہیں کروں گا اگر اس کے یاس وقت
نہیں ہے پو نہیر ہے تھاتی اور وردا ہمارے ساتھ ہی رہیں گی " طالل کا لہجہ ایل تھا یا خا ہیے
ہوۓ تھی مہ جبیں کو خامی تھرتی بڑی مزید کچھ کہہ کر وہ اس کے غصے کو مزید ہوا د پیے کی
قایل نہیں تھی
سازم سے یات کرنے کا وعدہ کر کے وہ طالل کو پنها کمرے میں چھوڑ کر یاہر نکل آتی تھی ان
کا ارادہ سازم سے نهلی فرصت میں یات کرنے کا تھا
______________
کس کے ساتھ آتی ہو ؟ "اس نے اتھی گھر میں فدم رکھا ہی تھا کہ اپرار نے راشتہ روک لنا"
ئیچھے کھڑی فرخت نے فکر مندی سے اپرار کے کندھے پر ہاتھ رکھیے ان کا غصہ کم کرنے کی ائنی
سی کوسش کی
وہ غصہ بہت کم کرنے تھے لنکن خب غصہ آپا تھا پو سا میے والے کا لچاظ پک بہیں کرنے تھے
32 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
میں فرنش ہو چاؤں تھر پات کرنے ہیں "سوہا نے سیخونشن کو تھائپ کر ابہیں پالنا چاہا"
کہیں بہیں چا رہی تم بہلے میرے سوال کا جواب دو "اپرار کے چہرے پر جنا پوں سی سجنی"
تھی سوہا نے نے ساختہ نطرئں خراتی
"میں بہلی پار پو دپر سے بہیں آتی پاپا تھر آپ ک یوں ا نسے سوال پوچھ رہے ہیں ؟"
تم بہلی پار ہمیں ئنا ئنانے کسی اجینی کے ساتھ گھر آتی ہو اور وہ لڑکا وہی ہسینال کا ڈاکیر تھا"
جس کی ذرا سی پات پر تم نے ا ئیے جواس کھو دنے تھے مچھے سمچھ بہیں آ رہا تم ہم سے چھوٹ
ک یوں پو لیے لگی ہو آج سے بہلے پو انشا بہیں ہوا "اپرار کا اپداز انشا تھا سوہا نے جوپک کر فرخت کو
دپکھا طالل نے م یع کرنے کے پاوجود اسے اس کے گھر کے سا میے ہی ڈراپ کنا تھا جسے ساپد
وانس چاپا وہ دپکھ چکے تھے
میں کوتی چھوٹ نہیں پول رہی یایا ستدس میری کال "نہیں اتھا رہی تھی وہ وہاں تھا اس نے
مدد کرنے کی پیشکش کی جو میں نے ایکست یٹ کر لی " ابرار کے غصے کو دیکھیے سوہا نے برمی
سے انہیں پوری وصاخت دی
مچھے انشا ک یوں لگ رہا ہے سوہا تم اب تھی پورا سچ بہیں ئنا رہی ؟ "اپرار کی آپکھوں میں ماپوسی"
تھی اس پل سوہا کے لہچے کا معمولی سا پدالو تھی اپرار کے سک پر نقین کی مہر لگاسکنا تھا فلچال
اسے اپرار اور فرخت کو اس شب سے دور رکھنا تھا
33 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
ف
" آپ کو غلط ہمی ہو رہی ہے پاپا پارتی میں انشا کچھ بہیں ہوا"
اف کورس پوٹ " وہ ابرار کا ہاتھ تھامے پولی تھی فرخت کا ہاتھ ا پیے کتدھے بر محسوس کرنے
ابرار کچھ برم بڑے
متہ ہاتھ دھو کر آو چلدی سے ساتھ میں پاشتہ کرئں گے تھر مچھے نکلنا تھی ہے "سوہا کو کمرے"
میں تھیج کر وہ فرخت کو کھاپا لگانے کا کہہ چکے تھے
_____________
ک
آگے کے کنا پالپز ہیں تمہارے ؟ "کچھ پوفف کے نعد اسے کھانے سے ہاتھ ئیچھے ھییجیے دپکھ"
ابہوں نے سوال کنا فرخت کی نطرئں جود پر چمی محسوس کر اس نے کندھے اخکا د ئیے
پ
فلچال پو اپک دوپروج نکیس چل رہے ہیں پاقی نعد میں د کھنی ہوں "ٹی نکین سے متہ پوپچھیے"
اس نے مسیفنل کا جوالہ دپا
34 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
میں تمہارے کام کی بہیں ,زپدگی کی پات کر رہا ہوں "مخظ اپک لقظ پر زور ڈا لیے اپرار سوہا کو تھی"
خیران کر گیے تھے
' کنا ہو گنا ہے پاپا اچاپک سے ا نسے سوال ک یوں کر رہے ہیں ؟"
ک یوپکہ تم جود کو لے کر سیجندہ بہیں ہو سوہا کییے ا چھے ا چھے گھراپوں سے تمہارے لیے رسیے آنے"
تھے ہر پار تمہارے دل کی ما ئیے ہوۓ ہم نے تمہارا ساتھ دپا اب سلمان کے ساتھ جو خیرئں
تمہاری ئ یوز مہیں آتی ہیں وہ ہر گز فاپل ق یول بہیں ہیں چائنی ہو لوگ کنا کنا پاٹیں ئنا رہے ہیں
اپرار کا غصہ اچاپک سے عو د آپا تھا "
لوگ کب پاٹیں بہیں ئنانے پاپا ابہیں پو نس موفع چا ہیے "اس کا اپداز ال پرواہی چہلکاپا ہوا تھا"
ت
اپرار لب ھییچ کر رہ گیے
اور وہ موفع تم نے دپا ہے ابہیں ،کنا ضرورت ہے کسی کے ساتھ مار ئ نٹ کرنے کی جو رزق"
تمہارا ہےوہ ہر صورت تم پک آنے گا لنکن تمہیں ہماری کوتی پات سمچھ بہیں آتی ہماری اکلوتی
ٹینی ہو تم سوہا تمہارے رات تھر گھر یہ آنے کے سنب فرخت کس فدر پرنشان رہنی ہے تمہیں
اپدازہ ہی بہیں ہوپا جس راہ پر تم چل پڑی ہو کنا لگنا ہے کسی اپک کو متہ پوڑ جواب د ئیے سے
پاق یوں کے متہ تھی ئند ہو چاٹیں گے ؟ "وہ پو لیے پر آنے پو سوہا کو چاموش کرا دپا ماجول کو
سیجندگی میں پد لیے دپکھ فرخت نے کچھ کہنا چاہا مگر اس سے بہلے ہی اپرار نے ہاتھ اتھا کر ابہیں
انشا کرنے سے پاز رکھا تھا
35 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
آپ میرے دپر سے گھر آنے کو لے کر پرنشان ہیں ؟ آج کے نعد انشا کیھی بہیں ہو گا نس"
اب جوش "سوہا نے قورا چل پالسا
اچاپک سے اپرار کا پدال پدال رویہ اسے ہر پل جونکا رہا تھا پات کو پڑھانے نغیر وہ اس موصوع کو جیم
کرپا چاہنی تھی
اسی لیے تمہیں ئنا رہا ہوں جینی چلدی ہو سکے یہ پات ذہن نسین کر لو بہت چلد میں تمہاری"
سادی کر د ئ نا چاہنا ہوں "اپرار کی دو پوک پات پر سوہا کے چہرے کا رپگ زرد پڑا تھا
آپ غلط کر رہے ہیں میرے ساتھ "اس نے اجیچاج کرپا چاہا"
36 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
وہ رو د پ یے کو تھی فرخت نے گہرا ساپس لے کر سوہا کو دیکھا ابرار کا طرنقہ سخت تھا مگر ق نصلہ
ایک دم درست تھا وہ جود تھی نہی خاہنی تھی کم از کم اس کی ہر روز کی اپتنی ڈتیر پسیٹ
ادوایات سے چھ نکارہ اسی صورت ممكن تھا
میرے کرئیرپر کا کنا ہو گا ؟ "وہ ئیچھے ہییے کو ہر گز ئنار بہیں تھی فرخت نے اپک اقشردہ نگاہ"
ٹ
اس پر ڈالی جو جود ائنی زپدگی کی دسمن ئنی ییھی تھی
وہ تم سادی کے نعد تھی ئنا سکنی ہو سوپز جوائن کرنے کا ق یصلہ سر اسر چذپاتی تھا ا ئیے"
چاالت سے تھا گیے کا جو بہال موفع تمہارے ہاتھ لگا تم نے پکڑ لنااور اب یہ پات کرئیر سے کہیں
دور نکل گنی ہے تم سموکنگ کرنے لگی ہو "سوہا کو لگا آج اس کا آخری دن ہے اپرار کے ئ یور
دپکھ کر لگ رہا تھا آج اسے پحسیے کے موڈ میں ہر گز بہیں تھے
کسی کی ذرا سی نے پکی پات کو ا ئیے ماضی سے جوڑ کر تم ڈپرنس ہو چاتی ہو اس کے نعد ہر خیز"
کا ہوش تھال کر تمہیں ضرف اپک پات پاد رہنی ہے وہ ہے جود کو جیم کرپا بہلے تھی اپک پار تم
ٹ پ
کوسش کر چکی ہو اگر فرخت وقت پر یہ د کھنی پو ساپد تم بہاں ہمارے سا میے زپدہ پا ییھی ہوتی
میری پتنی ہمیشہ سے نهادر تھی کم از کم میں نے پو اسے بزدلی کا سیق کٹھی نہیں بڑھایا ل تكن
تم وہ سوہا نہیں ہو حسے بڑا کرنے ہم نے یا خانے کتیے ہی جواب سجانے تھے تمهارا یہ خال
ہمارے دل بر کسی یازیانے کی طرح وار کریا ہے اور اب تم وہی کرو گی جیشا ہم خاہیں گے "
چ
سوہا کو آ پیٹہ دکھا کر انہوں نے یا مشکل جود بر خیر کتا وریہ دل پو تھا اتھی اسے ھنچھوڑ کر
پوچ ھیں اپسی کتا کمی رہ گنی تھی ان کی محیّت میں کہ وہ اپجان راسیوں بر خل نکلی تھی اسے
37 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
سر چھکا کر ساکت پتٹھا دیکھ وہ ایک چھتکے سے کھڑے ہو نے اور لمیے لمیے ڈگ تھرنے آیکھوں
سے اوچھل ہو گیے
فرخت کا دل پو تھا اس وقت سوہا کو ستیے سے لگا کر اس کے سارے درد یاپٹ لے مگر قل
وقت اسے پنها چھوڑ کر وہ جود تھی ابرار کے پنچھے خل دیں تھیں ان کی برمی سے کی گنی یات
وہ ہمیشہ نظر ایداز کر خاتی تھی پٹھی ابرار کے سخت رونے بر انہوں نے خاموسی اجتتار کر لی
تھی
__________
کیسی ہے میری گڑیا ؟" وردا کو گود میں لیے وہ اس کی پیشاتی جو میے ہوۓ پولیں تھی کچھ دبر
نهلے سازم اسے ماہ جبیں سے ملوانے الیا تھا وہ جود تھی اس کی پٹماری کا سن کر خکر لگا خکی
تھی مگر سازم گھر سے یاہر ہی تھا زیاد تھی گھربر تھے وردا یاہر کھتلیے کی صد کرنے لگی پو مہ
جبیں نے اسے یاہر تھنج دیا
کنا کرنے تھر رہے ہو تم آج کل ؟ "زپاد کے اچاپک سوال پر سازم نے گڑپڑا کر ابہیں دپکھا"
تھر چلد پات سیمیھال لی
کام ائنی چگہ لنکن وردا کے لیے تھی تمہارے پاس وقت بہیں ہوپا صناء کب پک اسے اکنلی"
سیمتہالے گی ذمہ داری پام کی کوتی سے ہے تمہارے اپدر پا بہیں؟ "زپاد کی گرج دار آواز تی وی
38 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
الو پج میں گوپجی مہ جبیں کی مالمنی نطرئں تھی اس پر پکی تھیں اگر طالل ابہیں خف یقت یہ ئناپا
پو وہ کیھی انشا سوچ تھی بہیں سکنی تھی
کوسش کرپا پو ہوں میں اب ہر وقت گھر پر پو ٹییھا بہیں رہ سکنا پا "صناء کے ذکر پر اس نے"
نے زارئت سے جواب دپا
تم پاہر چا کر کون سے ئیر مار رہے ہو ہم سے ڈھکا چھنا بہیں ہے اس سے بہلے میں کوتی"
سحت فدم اتھاؤں ائنی خرک یوں سے پاز آ چاؤ سازم "زپاد نے ضاف القاطوں میں اسے وارن کنا
جنکہ سازم کی سوتی ان کی بہلی پات پر اپک کر رہ گنی تھی
کنا مطلب آپ کی پات کا میں کچھ سمچھا بہیں "آپکھوں میں خیرت لیے اس نے اس پار مہ"
ن
جبیں کی چائب دپکھا جو اسے ئ کھی نطروں سے دپکھ کم گھور زپادہ رہی تھی
39 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
مچھے بہیں ئنا آپ کنا کہہ رہے ہیں ؟ "ائنی آساتی سے ہار مائنا اس کی سان کے چالف تھا مگر"
جور نطرئں ،تھ یکا پڑا چہرہ شب کچھ عناں کر خکا تھا
خیردار اگر میرے سا میے تم نے چھوٹ پو لیے کی ذرا سی تھی کوسش کی پو "زپاد کو غصے سے"
تھڑکنا دپکھ سازم نے پا مشکل تھوک نگال
جس نے تھی ئناپا ہے تمہارے کالے کرپوت ہمارے سا میے پو آنے اب تم ئناؤ کب سے چل"
رہا ہے یہ شب ؟ "اسیعال سے ان کی آپکھوں میں سرارے دوڑ رہے تھے ا ئیے دوپوں ٹی یوں کو
ابہوں نے ہر طرح کی آزادی دے رکھی تھی مگر اس کا مطلب ساپد سازم نے غلط ہی لے لنا تھا
اپک سال ہو گنا ہے "اس دپدہ دلیری پر سازم کے گال پر پڑنے واال بہال تماپچہ مہ جبیں کے"
ہاتھ کا تھا وہ جو سوچ رہی تھی اتھی وہ زپاد کی پاپوں کو چھنال دے گا اس کے افرار پر جون ان کا
کھول اتھا تھا
صناء سے تم نے ائنی مرضی سے سادی کی تھی "وہ جبیں جیسے جیخ پڑئں تھی سازم"
سیسنانے گال پر ہاتھ ر ک ھے پرف کا ئنال ئنا کھڑا تھا
40 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
تمہیں یہ شب ئند کرپا ہو گا سازم اتھی اسی وقت کال کر کے اس لڑکی کو ئناؤ تم سادی سدہ ہو"
اور اسے دھوکہ دے رہے ہو "زپاد کے اپل لہچے پر وہ نفی میں سر ہالپا ئیچھے ہٹ گنا تھا جیسے
کسی پات سے کوتی فرق ہی یہ پڑپا ہو
مچھے سچ میں اس سے مجنّت ہے "چد درچہ نے سرمی تھی اس پار زپاد کا ہاتھ اتھا تھا دروازے"
میں کھڑ ے طالل نے اقسوس سے اسے دپکھا زلزلوں کی ضد میں کھڑی صناء نے دپوار کا سہارا
لے کر جود کو گرنے سے روکا آج یہ کیشا اپکشاف ہوا تھا اس پر اپک لمچے میں پوری دئنا الٹ کر
ب
ئناہی کے دہانے پک آ ہیجی تھی
پکواس ئند کرو ائنی نے غیرت انشان کنا سوچ کر تم یہ شب کرنے تھر رہے ہو جس لڑکی کے"
" لیے تم ائنا ہیسنا نسنا گھر اچاڑنے پر پلے ہو وہ اپک گھانے کا سودا ہے اس کے غالوہ کچھ بہیں
اس سے بہلے وہ مزپد سازم پر ہاتھ اتھانے طالل نے ابہیں پکڑ کر فاپو کنا وریہ ان کا نس بہیں
چل رہا تھا اتھی سازم کو زپدہ زمین میں گاڑ د ئ یے جو کچھ سییے کے لیے ئنار ہی بہیں تھا
یہ پو وقت ئنانے گا پاپا چان "اس کی از چد ڈھناتی پر سیھی نے میحیر نطروں سے اسے دپک ھا"
صناء سے سادی کے وقت اس نے لڑ چھگڑ کر شب گھر والوں کو اس کے لیے مناپا تھا اس کا
کہنا تھا صنا اسے یہ ملی پو وہ سانس بہیں لے پانے گا ۔۔۔
وہی خگہ۔۔۔۔ وہی سازم ۔۔۔۔وہی گھر۔۔ ،پس یدلے تھے پو خاالت اس کی زیان بر صتا کی خگہ
کسی دوسری عورت کا یام تھا
41 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
پ
یہ تمہارا آخری ق یصلہ ہے ؟ "طالل کو آ کھیں دکھانے وہ سازم سے سوال کر رہے تھے جنکہ ان"
کے خطرپاک ئ یور مہ جبیں کو اپک اپچانے جوف میں دھکنل گیے
چی "اس اپک لقظ نے کاظم وال کے لوگوں کی زپدگی ہی پدل کر رکھ دی تھی زپاد نے کسی کی "
اپک تھی سیے نغیر سازم کو گرئ نان سے پکڑ کر گھر سے پاہر نکال دپا تھا اسے دوپارہ ائنی سکل یہ
دکھانے کا کہہ کر وہ کمرے میں ئ ند ہو گیے تھے مہ جبیں دروازے میں نے ہوش پڑی صنا کو
طالل کے سہارے کمرے میں لے آ ٹیں تھی
ی
آ کھیں ان کی تھی غمگین تھی مگرا پیے یاغی پتیے سے زیادہ انہیں صتاء کی زیدگی کے اخڑ خانے
کا جوف کھانے خا رہا تھا اور تھر وردا وہ سب پو جیسے اس معصوم کو تھال پتٹھے تھے اپنی چھوتی غمر
میں وہ تھال ا پیے یاپ کے نغیر کیسے رہ یانے گی ؟
طالل کے نکارنے بر ہوش میں آ پیں وہ چ ھٹ سے یاتی کا گالس اور متڈنکل یاکس لے آتی
تھیں اس کا کہتا تھا صتا کا یلڈ برپسر لو ہو گتا ہے وہ جیسے صتاء کو دواتی دے کر پنچھے ہتا مہ
پ
جبیں زمین بر تٹھنی رو دی تھیں ان کی برپ یت پو کٹھی اپسی نہیں رہی تھی تھر یا خانے سازم
ی
ک یوں علط راہ بر خل نکال تھا طالل کے ستیے لگیے ان کی آ کھیں برسات کی ماپتد برس بڑیں تھیں
حس بر کسی تھی پتدھ کا ابر اس وقت یا ممكن تھا
___________
اب آپ کنا کرئں گی ؟ "وہ اپک سین رنکارڈ کرانے کے نعد دوسرے کی ئناری کر رہی تھی"
کمرے میں سندس اور اس کے غالوہ دوسرا کوتی موجود بہیں تھا سوہا نے مج یصر ہی سہی اپرار کے
42 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
ئنا بہیں "سکرئٹ آپکھوں کے سا میے رکھیے وہ ذرا نے ئنازی سے پولی سندس کو کچھ پل لگے"
مچس
م
اسے ھیے یں
م
پو کنا آپ سادی کر لیں گی ؟ "سندس نے یحسس ہو کر اس سے سوال کنا"
اور انشا کر کے میں کوتی اپوکھا کام پو ہر گز بہیں کروں گی "اس کی خیرت سے کھلی آپکھوں پر"
سوہا نے طیز کنا پو سندس کھکھال کر ہیس دی
میرا کنا ہو گا تھر ؟ "اس کی روہانسی صورت پر سوہا ہیسنی ہوتی سر چھنک گنی"
ستدس! " یہ سوہا کی خاپب سے پبتنہہ تھی اگر ستدس یہ رکنی پو سوہا نےنقتتا اسے کمرے سے
یاہر نکال د پ تا تھا ستدس اس سچ سے پخوتی واقف تھی پٹھی خاموسی سے اپتا کام کرنے لگی
م
دروازہ پحیے کی آواز بر سوہا نے جود کو آ پتیے میں دیکھا وہ اگلے سین کے لیے کمل پتار تھی ستدس
کے دروازہ کھو لیے وہ اتھی کھڑی ہوتی تھی کہ ایدر آنے والے سحص کو دیکھ کر سارا یک دم موڈ
عارت ہو گتا
43 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
ہنلو پرئنی گرل "مرادغلی کے چہرے پر سجی مشکان سوہا کو چالنے کے لیے مج یص تھی"
تم تھائ یوں کی غادت ہے کنا ہر چگہ متہ مارنے کی ؟ "سییے پر ہاتھ پاپدھے اس نے مراد غلی"
پر کڑا وار کنا تھا چہرے کے پاپرات ئنا رہے تھے وہ اس سے ڈرے ئنا متہ پوڑ جواب د ئیے کا
جوضلہ رکھنی تھی
جن کا جود کا ٹیشہ ہی ہر چگہ متہ مارپا ہو وہ دوسروں کو یہ شب کہیے ا چھے بہیں لگیے مس سوہا"
" اپرار
پ
تم چد سے پڑھ رہے ہو مراد غلی "اس کی آپکھوں میں آ کھیں ڈال کر مقاپل کھڑی وہ غصے"
سے چالتی ضیط کے پاغث ئیھیے تھول چکے تھے
وہ سا میے کھڑا اس کے کردار بر کنچڑ اچھال رہا تھا مزید خاموش رہ کر وہ جود کو کمزور یاپت نہیں
کریا خاہنی تھی
سکر کرو ضرف پات کر رہا ہوں اگر زپادہ غصہ آپا پو دئنا کے سا میے تم متہ دکھانے کے فاپل تھی"
بہیں رہو گی "ائنی چائب اتھی سوہا کی انگلی کو ئیچے کرپا وہ لقظ جنا جنا کر پوال اس کے چہرے پر
ضاف لکھا تھا وہ کوتی پڑی پات چائنا ہے
بہلے تم ا ئیے امیج کی فکر کرو جس کو ئ ناہ کرنے میں تمہارے تھاتی نے کوتی کشر پاقی بہیں رکھی"
اسے سالجوں کے ئیچھے سے نکا لیے کی ائنی پا کام کہاتی سنانے آنے ہو پو سوری مچھے دلحسنی بہیں
44 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
اسے وہی کھڑا چھوڑ کر وہ پاہر نکلیے کو تھی خب مراد غلی کے اچاپک سا میے آنے پر وہ گ ھیرا کر "
ئیچھے ہنی ارادہ اس سے ئیچھا چھڑانے کا تھا جو پاکام ہو گنا
بہلے پوری پات پو سن لو مس سوہا تمہاری یہ اکڑ بہت چلد پوٹ کر منی میں مل چانے گی خب"
میں تمہیں ئناؤں گا تم اپک پازارو عورت کی پا چاپز اوالد ہو جو دن رات مردوں کے نسیر سچاتی
تھی "سوہا کو لگا وہ اگال سانس بہیں لے پانے گی مراد غلی کا وار کاری پائت ہوا تھا
" او کم آن سلی گرل یہ شب کر کے تم کسے دھوکہ د ئیے کی کوسش کر رہی ہو مچھے پا جود کو"
مراد غلی کی آپکھوں میں ج نت کا نشہ طاری تھا
جونصورتی میں پو تم تھی کسی سے کم بہیں ہو کہیں تم تھی ۔۔۔۔۔۔۔ "وہ جنائت سے ہیسیے"
ہوۓ سوہا کا زرد پڑپا چہرہ دپکھ کر اپک آپکھ دپاپا وانس لوٹ گنا تھا سین کے لیے پالوا آنے سندس
دس منٹ ر کیے کا بہایہ کر کے اپدر آتی سوہا کی فاپل رچم چالت پر وہ مراد غلی کو چی تھر کر کوسنی
اس کے لیے اپرار کی دی گنی دواتی اور پاتی لے آتی تھی مگر اسے ہوش کہاں تھا ؟
اس وقت اس کا دماغ یالکل ماوف ہو چکا تھا مراد علی نے اس کے زچموں کو کرید کر ہرا کر دیا
تھا ان زچموں سے رسیے جون کو صاف کر کے مرہم لگایا ستدس کے پس کی یات نہیں تھی
________________
45 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
م
سازم کو کاظم وال سے گیے ہقٹہ کمل ہونے کو آیا تھا اس پنچ صتا اور وردا کی تمام بر ذمہ داریاں
طالل نے ا پیے سر اتھا لی تھی وردا پو پچی تھی طالل اور مہ جبیں کی یاپوں میں آ کر نهل خاتی
تھی لتكن صتا کے لیے سازم سے مال دھوکا ہر یل ازپت یاک تھا کتنی آساتی سے وہ سحص سب
کے سا میے اس کی ذات کی نفی کر کے رسوا کر گتا تھا وہ محیّت وہ خاہت ،مان تھروسہ ققط جتد
لمخوں کا کھتل تھا اور سازم کھتل گتا تھا وہ احشاسات سے عاری سحص اس کے سچے خذیات کی
یا قدری کریا انہیں نے دردی سے ا پیے تیروں یلے روید گتا تھا
بہیں اسے مجنّت تھی ہی کب ؟ مجنّت کے پام پر مذاق کنا گنا تھا جس مجنّت کے لیے اس"
نے ا ئیے ماں پاپ کی چاہت کا مان یہ رکھا تھا آج اسی مجنّت نے اسے نے آسرا کر کے ئیروں
ک
کے ئیچے سے زمین پک ھییچ لی تھی
اور وہ اپنی یاگل تھی کہ اس نے وقا آدمی کے یدلے رونے کو برپشاتی کا یام دے کر اب یک
جود کو نهالتی آتی تھی
ماہ جبیں نے سارا ق نصلہ اس بر چھوڑ دیا تھا وہ نہیں خاہنی تھی کہ صتا سازم کے پنچھے مزید اپنی
زیدگی بریاد کرتی رہے رواپنی ماؤں کی طرح انہوں نے ا پیے پتیے کی علطیوں بر بردہ ڈا لیے کی
پجانے اس کے سا میے ہاتھ یک جوڑ لیے تھے صتا کا ہمیشہ سے مہ جبیں اور طالل کے ساتھ
الگ سا رسٹہ تھا ایک رسیے نے اسے ماں کی کمی محسوس نہیں ہونے دی تھی پو طالل تھاپ یوں
کی طرح اس کی برواہ کریا تھا ایک کھوکھلے رسیے کے پو پیے سے وہ دوسرے سچے رسیوں کو پنچھے
چھوڑنے کے جق میں نہیں تھی سازم نے پو یہ یک کہہ دیا تھا خب یک وہ اس گھر میں رہے
46 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
گی وہ نهاں قدم یک نہیں ر ک ھے گا زیاد کے وردا کا جوالہ د پیے بر تھی اس بر رتی برابر ابر نہیں
ہوا تھا وہ جوسی جوسی وردا کو تھی چھوڑنے بر پتار تھا اس یل اس کے چہرے بر سچی سقاکی صتا
کے لیے یا قایل دید تھی جتد دن نهلے ملی ایک اجتنی لڑکی سازم کو ہر رسیے سے بڑھ کر عزبز تھی
کہ وہ اس کے لیے ہر خیز چھوڑنے کو پتار تھا
ماما ۔۔۔۔پا ۔۔۔۔۔پا ۔۔کب آ ٹیں گے ؟ "پچار میں تھنکنی وردا کی آواز پر کسی غیر مری نقطے کو"
گھورتی صنا جوپک کر ہوش کی دئ نا میں وانس لوٹ آتی تھی
میرا ٹینا چلدی تھنک ہو چانے گا تھر ماما کے ساتھ سو ئ نگ پر چانے گا ہے پا "پچار سے ٹییے"
ما تھے پر پوسہ د ئنی صنا نے پا مشکل ا ئیے آنسو پر ئندھ پاپدھ کر ابہیں گرنے سے روکا جو تھی تھا
اس نے وردا کے لیے اپک بہیر مسیفنل کے جواب د پکھے تھے ان جواپوں کو وہ ا ئیے ارماپوں کی
کرج یوں کی نطر بہیں ہونے د ئ نا چاہنی تھی
ماما خاجو ۔۔۔۔۔کب آ پیں گے ؟ " ہاں میں گردن ہالنے اس نے ایک اور سوال کر ڈاال کی
پٹھی دروازہ کھول کر طالل کو ایدر آنے دیکھ صتا نے مشکرا کر اسے اتھیے میں مدد کی وہ کچھ دبر
نهلے طالل کو وردا کی طت نغت خراتی کا پتا کر کمرے میں آتی تھی
پری چاجو کو پال نے اور چاجو آنے پا انشا کیھی ہو سکنا ہے؟ "وردا کی ئیھی سی پاک دپانے وہ"
اسے گود میں اتھا خکا تھا ئناری اس کی صنا بہلے کروا چکی تھی اس کے چادر اوڑھ کر پاہر آنے پک
وہ وردا کو لیے پاہر چا خکا تھا صنا کے آنے مہ جبیں کو ئ نا کر وہ ہسینال کے لیے نکل کھڑے
ہوۓ تھے طالل کا ارادہ کسی چاپلڈ سبیشلسٹ سے کیشرن کرنے کا تھا پوں تھی سازم کے چانے
47 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
کے نعد سے وہ بہت کم پات کرتی تھی جود تھی اسی ٹیسے میں ہونے کی پائت سے طالل ساری
پاٹیں بہلے ہی ڈسکس کر خکا تھا ٹیس پخیس منٹ کے سیشن کے نعد وردا کاقی چد پک پارمل ہو
چکی تھی ڈاکیر مہرئن نے ابہیں وردا کا چاص جنال رکھیے کی پلقین کی تھی وردا اپک ائتہاتی
جشاس طی یغت کی مالک لڑکی تھی جسے پاپ کی مجنّت اور الڈ ئنار کی ضرورت تھی
کبین سے یاہر نکلیے صتا نے مشکور نظروں سے وردا کو گود میں اتھانے طالل کو دیکھاحس کے
ساتھ نے قل وقت پو صتا کو سازم کے یام بر ہونے والی سرمتدگی سے پجا لتا تھا مگر مسنفتل
کی قکر اس کے چہرے بر نهكن کی صورت صاف چھلک رہی تھی
________
یادلوں سے ڈ ھکے آسمان نے روۓ زمین بر خار سو روپق پحش دی تھی چهاں ہوا میں تھتلی جتکی
ہلکی سردی کا احشاس دال رہی تھی وہی ایک وجود جود میں گم سم پتٹھا ہر احشاس سے عاری تھا
ستاہ تی سرٹ اور پت یٹ میں مل یوس ہو ڈی میں ڈھکا چہرہ اس کی ستاخت چھتانے میں مددگار
پ
یاپت ہو رہا تھا نہت سے تٹھی وہ ا پیے ایدر سلگیے خذیاپوں کو نہتک تھتک سالنے میں یا کام
تھہری تھی اس الچھن سے آزادی کا محض ایک زرنعہ اس کا سب سے بڑا ساتھی تھا یاس بڑی
ڈپتا سے سگرپٹ نکال کر اسے جتد وققوں نعد سلگا لتنی
پ
چھونے سے یارک میں پیے ج یوبرے کی سیڑھ یوں بر تٹھی وہ اپشاتی مجلوق سے دور معلوم ہوتی
تھی چهاں یات یک کرنے کے لیے دور دور یک کوتی میسر نہیں تھا چھونے سے مجلے میں پیے
اس نفرپح کے مقام بر رات کے وقت کم و پیش ہی کوتی آیا خایا نظر آیا تھا
48 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
خالی آسمان بر نظریں نکانے کسی غیر مرتی نقطے کو گھورتی وہ ا پیے قدموں کے یاس سگرپٹ کے
پچے یکڑوں کا ڈھیر لگا خکی تھی یاس بڑا مویایل ہر دو میٹ نعد جنخ جنخ کر پتد ہو خایا اور تھر سے
پحیے لگتا مگر مجال تھی اس نے ایک یار تھی دیکھیے کی زچمت کی ہو
میسج کی ریگ پون بر برس کھانے اس نے نے زاری سے روسن سکرین کو دیکھا ستدس کا یام دیکھ
کر ہی وہ نغیر میسج کھولے خان خکی تھی کہ ک تا لکھا ہو گا
ک
پچھے دل کے ساتھ لم تا ساپس ھتنچ کر اس نے جیسے جود کو نهالیا تھا تھر اس کی انگلیوں نے
تیزی سے پچ پتڈ بر خرکت کی ا پیے واپس لو پیے کا پتا کر وہ تیزی سے کھڑی ہوتی خب کچھ
قاصلے ب کرھڑے سحص کو دیکھ کر اس کا خلق یک کڑوا ہو گتا سوہا کا اس کے مٹہ لگیے کا اس
وقت کوتی ارادہ نہیں تھا ایک یات جو قایل خیرت تھی وہ اس کا خلٹہ تھا آسمان سے زمین بر
گرنے یک کا سیق اس کی خالت سے عتاں تھا رسواتی صرف سوہا ابرار کے چصے میں نہیں آتی
تھی سلمان سیرازی نے تھی اس سب میں برابر کی سزا کاتی تھی
مچھے بہاں دپکھ کر تمہیں زپادہ خیرت پو بہیں ہوتی ؟ "کمال کا ڈھنٹ انشان تھا سوہا نے دل"
ہی دل اسے داد تھی دے ڈالی
میں اچھی طرح چائنی ہوں تم اور تمہارے جیسے ئیچ لوگ زپادہ دپر پک سالجوں کے ئیچھے بہیں رہ"
سکیے آج بہیں پو کل تمہیں پاہر آپا ہی تھا "اس کی آپکھوں میں چھاپک کر متہ پوڑ جواب د ئیے
سے وہ ئیچ ھے بہیں ہنی تھی سلمان کے ما تھے پر لگا گہرا زچم کا نشان اس پات کا متہ پولنا ئ یوت
تھا کہ سوہا اپرار کو کسی کا ڈر بہیں
49 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
تمہیں لگنا ہے مچھ سے الچھ کر تم اس اپڈشیری میں رہ پاؤ گی ؟ "اس کے لہچے کی کاٹ پر سوہا"
پا چا ہیے ہوۓ تھی مشکرا دی
جس انشان کو جود کھانے کے اللے پڑ گیے ہوں وہ دوسروں کو انسی دہونس دکھانے ا چھے بہیں"
لگیے سلمان شیرازی امند ہے میری پات تمہارے چھونے سے دماغ میں ٹییھ گنی ہو گی "ا ئیے
القاطوں سے اسے آ ٹنتہ دکھاتی وہ رکی بہیں تھی ئیچ ھے کھڑے سلمان شیرازی نے فہر پرساتی نطروں
سے اسے دپکھا سوہا کی وچہ سے اس کے سالوں کی مجنت اس کا پام شب پرپاد ہو گنا تھا کوتی تھی
اس کے ساتھ کام کرنے کو ئنار بہیں تھا اس پدپامی کی وچہ سے مراد کو اسے چھڑوانے میں کاقی
وقت لگ گنا تھا اپک پات پو طے تھی وہ اس لڑکی کو جود سے ج بییے بہیں دے سکنا تھا اس سے
پ
آ کھیں مال کر پات کرنے والی لڑکی کو اسے ا ئیے سا میے چھکاپا تھا اس کے لیے چاہے اسے کسی
تھی چد پک چاپا پڑے
_______________
چاجو ۔۔چاجو ۔۔۔۔۔پچاؤ مچھے ماما بہیں ۔۔۔۔میں بہیں چاؤں گی "وردا کی اوپجی آواز نے پر "
سکون ماجول میں چلل پرپا کر دپا تھا وہ جو رات کی سقٹ سے تھکا ہارا اتھی آ کر سوپا ہی تھا کہ وردا
کسی طوفان کی طرح اس پر پازل ہو چکی تھی صنا نے اس کے ئیچھے آنے گھور کر ڈراپا چاہا مگر وہ
پ
د کھنی ئب یہ پڑے مزے سے طالل کے ساتھ کمفرپر میں گهسی اسے پوری طرح ٹیند سے ئ ندار
کر چکی تھی
50 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
وردا ٹینا آپ اچھی پجی ہو یہ چلو چاجو کو ڈشیرب بہیں کرو بہاں آ چاؤ "صنا کی آواز پر وہ طالل"
کے گلے کا ہار ٹینی اسے ہیسیے پر مج یور کر گنی تھی
"لنکن کوتی یہ پو ئنانے ہماری پری اسکول ک یوں بہیں چاپا چاہنی ؟"
مچھے بہیں چاپا آپ شب سے دور "طالل نے جوپک کر صنا کو دپکھا ئیچاری جود پرنشان کھڑی وردا"
کو دپکھ رہی تھی سازم سے دوری وردا کے زہن پر پرا اپر ڈال رہی تھی
اچھا پر آپ کو دور کون کر رہا ہے ؟ چاجو جود آپ کو چھوڑ کر آ ٹیں گے اور لے کر تھی آ ٹیں گے"
تھنک ہے "وردا کا چہرہ ہاتھوں کے ئنالے میں تھرنے طالل نے اسے ئنار سے پخکارا
بہیں مچھے بہیں چاپا ۔۔۔۔ "اب کی پار وہ رو دی تھی طالل نے صنا کو نشلی د ئیے وردا کے"
آنسو پوپچھے
مچھے پو لگا تھا آپ چاجو کی طرح ڈاکیر ٹینا چاہنی ہو پر چھوڑو اگر آپ کو اسکول بہیں چاپا پو ہم"
بہیں چاٹیں گے "طالل کی پات پر وہ روپا دھوپا تھول کر پرنشاتی سے صنا کی چائب دپکھیے لگی
تھی
51 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
بہیں مچھے ڈاکیر ٹینا ہے چاجو میں ئنار ہو چاتی ہوں آپ مچھے چھوڑنے چلے گے پا ؟ "اس سے"
بہلے طالل کوتی جواب د ئ نا صنا نے وردا کو درمنان میں ہی پوک دپا
" وردا چاجو تھکے ہوۓ آ ٹیں ہیں آپ کو میں اسکول چھوڑ دوں گی ابہیں ئنگ مت کرو"
کوتی پات بہیں تھاتی آپ اسے ئنار کر دئں میں چھوڑ آؤں گا "وردا کی اپری سکل دپکھ کر وہ جود"
تھی نسیر سے نکل آپا تھا
ڈوئٹ ووری میں وانس آ کر سو چاؤں گا و نسے تھی آج کل اسے زپادہ وقت بہیں دے پاپا "وردا"
کے سر پر پوسہ لییے طالل نے اسے دو منٹ میں آنے کا اسارہ کنا اسے واش روم چاپا دپکھ صنا
نے اپک نطر وردا کو دپکھا ائنی آپکھوں میں امڈتی تمی کو پوروں سے ضاف کرنے وہ وردا کو ا ئ یے
کمرے میں لے آتی تھی
______________
ہ
آج سیٹ بر معمول سے ہٹ کر لجل تھی وہ ایک لکڑی کے گول میز کے یاس رکھی کرسی بر
پ
تٹھی بری طرح مویایل میں عرق تھی کچھ دبر نهلے اپتا سین رنکارڈ کروا کر اس کا اگال سین ا پیے
کو ایکیر کے ساتھ تھا جو اتھی یک وہاں نہنجا نہیں تھا سوہا نے نے زارپت سے مویایل برے رکھیے
یاس کھڑے ایک لڑکے کو یال کر سوال کتا
52 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
سیو اور کینا وقت لگے گا ؟ "سا میے کھڑا لڑکا اس کے سوال کا مطلب پخوتی چائنا تھا ہڑپڑا کر"
سندھا ہوا
نس پاپچ دس منٹ وہ اتھی ئنار ہو رہے ہیں "اسے چانے کا اسارہ کرنے اس نے آس پاس"
نطرئں دوڑاٹیں کچھ چاص یہ ملیے پر طی یغت میں عج نب سا خڑخڑائن در آپا تھا اس سے زپادہ
پرداشت کرنے کی سکت اس میں بہیں تھی سندس کو وانس چانے کا پول کر وہ کچھ سیے نغیر ائنا
چکم سناتی غصے سے وہاں سے نکلی
اسے ہوا کے گھوڑے بر سوار دیکھ ستدس نے گ ھیرا کر پنچھے آیا خاہا خب عین موقع بر ایک
جونصورت سا لڑکا اس کے را سیے میں خایل ہوا سوہا کو مح یورا بریک لگاتی بڑی
مس سوہا یہ میری کزن سسیر ہیں آتی پو آپ کو میری وچہ سے ائ یطار کرپا پڑا اس کے لیے میں"
بہلے ہی آپ سے معذرت جواہ ہوں دراضل ابہیں سوئنگ دپکھیے کا نے چد سوق تھا اور اسی لیے
آج ہم لنٹ تھی ہو گیے آتی ہاپ آپ مائنڈ بہیں کرئں گی "غقان پو لیے پر آپا پو سوہا کو تھی ضیط
سے کام لینا پڑا دل پو تھا اتھی اس کی طی یغت ضاف کر دے مگر ساتھ کھڑی لڑکی کو دپکھ کر اس
نے مروپا ذرا سی سماپل پاس کی پدلے میں جو ری اپکشن اسے مال وہ کاقی خیران کن تھا
ی
ستدس نے آ کھیں تھاڑے اس لڑکی کو سوہا کے گلے لگیے ہوۓ دیکھا
آپ بہت جونصورت ہیں "وہ اب کھلے القاطوں میں سوہا کی نغرنف کر رہی تھی اسے نطر اپداز"
کرنے سوہا کی نطر ئیچھے کھڑے اپک سخص پر پڑی ساپد ابہی کے ساتھ آپا تھا
53 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
آ ۔۔۔یہ ان کے ہونے والے سوہر ہیں "غقان کے نعارف پر سوہا نے اس لڑکی کے چہرے"
پر پکھرنے سرم و جنا کے رپگوں کا پڑی عور سے چاپزہ لنا پا چا ہیے ہوۓ تھی وہ مشکراتی ہوتی
ٹ
اس سے اس کا پام پوچھ ییھی تھی
جتد ایک یاپیں اور نصاوبر لتیے کے نعد سوہا بری طرح ا پیے کام میں مصروف ہو خکی تھی اپسی
ہی تھی وہ کام کے دوران کسی خیز کا ہوش نہیں رہتا تھا نے دلی سے کتا گتا کام اس کی
فہرست میں ہی سامل نہیں تھا
____________
لنچ بریک میں ہست تال کی کبتبین سے ایک کپ کوقی اور ستتڈوچ بر اک نقا کرنے وہ ایک خالی میز
کے یاس رکھی کرسی بر آ پتٹھا تھا آس یاس کے م نظر بر سرسری سی نظر ڈا لیے اس نے سا میے
رکھا اجتار اتھایا فرپٹ پنج بر چھنی کچھ نصاوبر کے ساتھ ہتڈیگ بر نظر بڑنے اس کا دماغ خراب
ہونے میں لمجہ لگا تھا
اس ایک م نظر نے گویا اس کا سارا سکون عارت کر چھوڑا تھا وہ جتتا اس سب سے دور رہیے کی
کوشش کر رہا تھا قسمت اسے یار یار اسی خاپب دھکتل رہی تھی کاقی کا آدھ پجا کپ میز بر پنحیے
ت
اس نے خیڑے ھتنچ لیے پیشاتی بر انہرتی پسیں اس کے غصے کی سدت کو چھتانے میں یا
کامتاب تھہری تھی
اگلے یل وہ میز کو تھوکر ماریا لمیے لمیے ڈگ تھریا وہاں سے نکل گتا
_____________
54 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
موسمی پتدیلی کی زد میں آتی وہ خالف پوقع ا پیے کمرے میں پتد تھی فرخت اسے زبردسنی کچھ کھال
کر اس بر ا پیے گھریلو پو یکے آزما خکی تھی
ستدس کو نهلے ہی اسے کام سے دور رکھیے کی ہدایات خاری کر دی گنی تھی نهاں یک کہ ابرار
کے کہیے بر اس سے اس کا مویایل تھی لے لتا گتا تھا ان کے مظاپق اس موسمی زکام اور پجار
کی ذمہ دار تھی وہ جود تھی یا خا ہیے ہوۓ تھی اسے ان کی ہر یات ماپنی بڑی
ی
آ کھیں پتد کیے اتھی سونے کی کوشش کر ہی رہی تھی کہ فرپب سے آتی قدموں کی خاپ بر
ی
اس نے آ کھیں کھول دیں سا میے ستدس کھڑی اسے برپشان دکھاتی دی تھی
کتا ہوا ؟" اسے دروازہ پتد کریا دیکھ وہ پتڈ کراؤن سے پتک لگا کر جود بر کمفربر ستدھا کرنے ہوے
پولی ستدس کچھ کہیے کی پجانے دور کھڑی پس انگلتاں مروڑ رہی تھی سوہا نے اسے عح یب شش و
پنج میں متتال دیکھ سوالٹہ نظروں سے دیکھا
مچھے آپ سے کچھ کہتا تھا " نہت دبر نعد وہ کچھ پو لیے کی ہمت جتا یاتی تھی
کہو " سوہا کی نظریں اس کے چہرے بر چمی تھی جو تھتک سے اس سے نظریں یک نہیں مال یا
رہی تھی
وہ ۔۔،دراصل آپ کی ایک مبتتگ ہے " رواتی میں اسے جو سوچھا پول دیا
55 www.urdunovelshub.com
س
URDU NOVELS HUB
پو ؟" سوہا نے یا مچھی سے اسے دیکھا کسی مبتتگ کے یام بر اس کا برپشان ہویا سمچھ سے
برے تھا
تم کبیشل کر دو مبینگ میری طی یغت تھنک بہیں چائنی ہو پا تم "دکھیے سر کو دپانے ساتھ ہی'
وہ ا ئیے بہلے سے سرخ پاک کو مزپد الل کر چکی تھی
پ
میں کر د ئنی اگر ممکن ہوپا ہو "سندس نے ا کھیں میجیے اس جوپخوار شیرتی کی کچھاڑ میں ہاتھ ڈال"
ہی دپا
کتا مظلب ؟
وہ مبینگ کبیشل بہیں کرپا چا ہیے اگر ۔۔۔۔۔ "سوہا کے چہرے کے اپار خڑھاؤ اچاپک سے"
ئندپل ہوۓ
اگر کتا ؟ "سوہا کے پ یور چظریاک خد یک یگڑے اسے یات یات بر دھمکتاں د پیے والے لوگ
سخت زہر لگیے تھے ایک دو کے ساتھ پو اس نے کام کرنے سے انکار تھی کر دیا تھا
آپ پلیز ان سے مل لیں وہ پاہر ہی کھڑے ہیں "پات کو سیمتہا لیے کے چکر میں سندس نے"
اس پر مزپد تم تھوڑا
56 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
تمہارا دماغ پو خراب بہیں ہو گنا چائنی ہو یہ میں گھر پر کسی سے بہیں ملنی "اس کا دماغ صجیح"
طور پر گرم ہوا دل پو کر رہا تھا سندس کا گال دپا دے
چائنی ہوں لنکن وہ کچھ سییے کو ئنار بہیں ہیں صیح سے پچاس کالز آ چکی ہیں میرے انکار کا تھی"
کوتی اپر بہیں ہو رہا آپ پلیز اپک پار پات کر لیں اس پاگل سے چان چھوٹ چانے گی و نسے تھی
ضرف اپک مبینگ کے لیے وہ بہت پڑی ئیمنٹ کر چکے ہیں "اس کے سا میے ہاتھ جوڑتی وہ
منت پرلوں پر اپر آتی تھی اب سوہا کو کنا ئناتی وہ کس اپداز میں اس کے گھر گھس کر اسے ا ئیے
ساتھ بہاں لے آپا تھا انکار کی صورت وہ اسے کام سے نکلوانے کی دھمکی پک دے خکا تھا سچ پو
یہ تھا وہ اسے بہیں پلکہ وہ سندس کو وہاں لے کر آپا تھا
ن
مبینگ کس کے ساتھ ہے ؟ "اسے اپک ئ کھی نطر دپکھیے پا چا ہیے ہوۓ تھی وہ جییج کرنے"
کی عرض سے کھڑی ہوتی اس کے سوال پر سندس نے گڑپڑا کر دپکھا اس وقت اسے کچھ تھی کہہ
کر وہ ائنی قیر جود کھودنے کی فاپل بہیں تھی
وہ آپ چائنی ہیں اسے ۔۔۔۔چلدی سے ئنار ہو چاٹیں میں آ ئنی سے پات کر لینی ہوں "ائنی"
چان چھڑاتی وہ قورا کمرے سے پاہر تھاگی سوہا نے دلی سے ہاتھ میں آپا بہال ڈرنس اچک کر واش
روم میں گھس گنی
___________
57 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
گرے ریگ کے قم نض اور کییری کے ساتھ سال لیے وہ جیسے یاہر نکلی ہوا کے زور سے حسم
میں برقی سی دوڑ گنی سفتد کار میں پتٹ ھے سحص بر نهلی نظر بڑنے ہی وہ پت پنی اپنی خگہ چم سی
گنی تھی دوسری خاپب خال ذرا محتلف تھا پتا کوتی یابر دنے ڈراپ یویگ سیٹ بر پتٹھے سحص نے
قدرے چھک کر اس کے لیے پستنچر س یٹ کا دروازہ کھول دیا وہ جو انکار کی پ یت سے ستدس کو
کوسنی یاہر نکلی تھی ڈراپ یویگ سیٹ بر پتٹھا وہ مرد اس کی سوچ کے بر عکس ہی تھا
" اپدر ٹییھ چاٹیں بہاں پات کرپا منا شب بہیں ۔۔۔آپ کا پو ئنا بہیں میری بہت عزت ہے"
اس فدر پلخ جواب پر پزلنل کے اجشاس سے وہ سلگ اتھی تھی
آپ کو بہیں لگنا ائنی اس سو کالڈ عزت کا پوکرا اتھا کر غلط چگہ پر تمانش کرنے کے لیے نکلے"
ہیں آپ "جواب د ئیے سے وہ تھی پاز بہیں آتی تھی گاڑی کا دروازہ اس کے متہ پر ئند کرنے
اس نے دوسرا جواب د ئیے میں تھی کوتی کشر پاقی بہیں رکھی تھی اس سے بہلے وہ ا ئیے ئیے
ارادے پر عمل کر پاتی وہ ئیزی سے اس کی راہ میں چاپل ہوپا اسے ر کیے پر مج یور کر گنا تھا
ک یوں اپتا اور میرا تما سا پ یوا رہی ہیں ؟" جتا جتا کر پولے گیے لقظ اس کا جون کھوال گیے
ا ئیے کیے کا پوچھ میرے سر مت ڈالیں مسیر "وہ دائت ٹیسنی اسے اسی کے اپداز میں جواب"
د ئنی پولی مخظ دو پل کی نطروں کا پکراؤ ہوا دوپوں ہی ائنی ضد کے پکے تھے مگر بہاں کسی اپک کو
چہکنا تھا اور وہ ائنا غصہ ضیط کرپا آگے پڑھا اور اس کے لیے تھر سے دروازہ کھول دپا
58 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
سوہا کے پتٹھیے اس نے ڈراپ یویگ سیٹ کا رخ کتا سیٹ پتلٹ لگانے گاڑی یار کول کی
خاموش سڑک بر فرانے تھر رہی تھی
______________
مچھے نهاں النے کی خاص وجہ ؟" اس کے پو لیے کا اپ نظار کیے نغیر سوہا نے پو لیے میں نهل کی
تھی طالل اسے فرپنی رسیورپ یٹ الیا تھا چهاں اکا دکا لوگ ہی تھے خگہ کچھ خاص بڑی تھی نہیں
تھی کہ انہیں کسی قسم کی برپشاتی کا سامتا کریا بڑیا
کچھ کھایا پستد کریں گی ؟" وتیر کے ہاتھ سے مت یو لتیے وہ اس کے آگے رکھ چکا تھا خادر میں لتنی
وہ سرخ یاک کو رگڑتی طالل کو وہ آج کچھ الگ ہی محسوس ہوتی
تھوڑا سا زہر کھال دیں " اس کی زبر لب بڑبڑاہٹ پخوتی ستیے کے یاوجود طالل نے اسے اگیور کتا
تھا وتیر کو دو انگل یوں سے خانے کا اسارہ کرنے وہ اس سے ستدھا مجاطب ہوا
ائنی یہ جواہش نعد میں پوری کر لیجیے گا فلچال میں آپ سے اس پارے میں پات کرپا چاہنا ہوں"
اجنار کا رول اس کے سا میے اچھا لیے طالل کا لہچہ سرد تھا سوہا نے ت ھیرے اپداز میں اسے"
کھول کر دپکھا چہاں اس کی کچھ نصا وپر کے غالوہ انشا کچھ چاص ہر گز بہیں تھا اور ان نصاوپر
سے تھی تھال اس کا کنا لینا د ئ نا
اجتار میز بر واپس رکھیے سوہا نے جویک کر اسے دیکھا
59 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
واٹ ؟ "طالل کا غصہ اس کی سمچھ سے اب یک یاال بر تھا یہ وہ پتا رہا تھا یہ کچھ پول رہا تھا
سوہا کو اس سے خڑ ہونے لگی تھی
جس سعیے سے آپ نعلق رکھنی ہیں ہزاروں مرد ہوں گے آپ کی راہ میں پچھ چانے والے تھر"
ان میں سے کسی اپک کا ائیچاب ا ئیے لیے ک یوں بہیں کر لینی آپ ؟ ائنی دولت کا دکہاوا کر کے
"میرے تھاتی کو تھانسیے کی کنا ضرورت تھی ساپد آپ چائنی بہیں ہیں وہ سادی سدہ ہے ؟
طالل پو لیے پر آپا پو ہر چد پار کر ڈالی اس کی سعلے پرساتی نگاہیں سوہا کے جون چھلکانے چہرے پر
چمی تھی
کنا تھی وہ ؟۔۔۔۔۔۔
س
پتا سوچے مچھے وہ اس کے کردار بر کنچڑ اچھال رہاتھا آخر خاپتا ہی کتا تھا اس کے یارے میں ؟
60 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
پاتی دا وے کسی کے ساتھ کھڑے ہو چانے سے ضروری بہیں ہوپا اس سخص کا آپ کے"
پ
ساتھ کوتی فرئنی رشتہ ہو آ کھیں کھول کر دپکھیے ساپد گرد کی جو دھول آپ کے دماغ پر خڑھی ہے
وہ ہٹ چانے "اجنار پر کھڑے دوسرے وجود پر وہ دو پار ئ نپ کرتی اسے خف یقت میں آ ٹنتہ دکھا
کر چلنی ئنی تھی سازم کے ساتھ کھڑی لڑکی پر عور کیے ئنا اس نے وافعی ضرف سوہا کو ائنا
پارگٹ ئناپا تھا
اپشا پتگ ذہن وہ نهلے کٹھی نہیں تھا مہ جبیں نے اسے ہمیشہ عورپوں کی عزت کریا ستکھاتی
تھی تھرخاہے وہ حس تھی روپ میں ہو تھر خانے ک یوں سوہا کو دیکھ کر اسے اپتا غصہ ک یوں آیا
تھا کہ وہ ہر تمیز تھال د پ تا تھا
______________
طت نغت خراب ہونے کے یاوجود وہ اگلی صنح کام بر خلی آتی تھی ستدس سے اس کی پول خال
کل سے پتد تھی
پوری رات اظظراب کی ک نف یت میں ستگرپٹ تھو یکیے کے نعد تھی اس کے ایدر نے سکوتی ہی
نے سکوتی تھی ہر چھوتی سے بر بری طرح خالتی وہ سا میے والے کو ہڑ بڑ ا نے بر محیور کر رہی
تھی نفرپتا سٹھی ستدس سے اس کی برپشاتی کی وجہ پوچھ خکے تھے مگر وہ ہر یار یات کو گول مول
کر کے یال د پنی وہ جود کتنی یار اس سے یات کرنے کی کوشش کر خکی تھی اور ہر یار سوہا کی
ت
ایک پ کھی نگاہ اس کے اوسظان چظا کر د پنی
نهلی یار تھا خب سوہا کے خالف خا کر اس نے اپتا بڑا قدم اتھایا تھا اس دھوکے کے لیےاسے
اپنی آساتی سے معاقی ہر گز نہیں ملیے والی تھی
61 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
______________
ا پیے کمرے میں قدم رکھیے اس کے پیے اغصاب کچھ ڈھتلے بڑے تھے یاتی کی پوٹ ڈھتلی
کرنے آسبین کے پین کھول کر وہ یایگیں پنچے ل نکانے پ تڈ بر گر گتا تھا پچھلے کچھ دپوں سے
رات دن ایک ہی ک نف یت اس بر طاری تھی یا خا ہیے ہوۓ تھی اس کے دل و دماغ بر ایک ہی
چہرہ قانض ہو چکا تھا سازم کو ستدھی راہ بر النے کے لیے اسے اس لڑکی سے دور کریا نے خد
صروری تھا اسے نقین تھا سازم یہ سہی بر اس لڑکی سے یات کر کے خاالت کچھ نہیر کیے خا
سکیے ہیں اسی دوران سوہا کی نصوبر سازم کے ساتھ دیکھ کر اس کا اچھا خاصا دماغ خراب ہو گتا
ن
تھا پتا کسی خیز بر عور کیے اس نے سوہا یک ہنحیے کے لیے ستدس کا اسنعمال کتا تھا اب خب
چف نقت سے بردہ اتھا تھا پو کچھ کہیے کے لیے پجا ہی نہیں تھا برم گداز یکیے بر سر رکھیے کچھ سوچ
کر اس نے ایک تمیر ڈایل کتا
ایک دو ریگ کے نعد دوسری خاپب سے محصوص آواز ستیے طالل گہرا ساپس لے کر اتھ پتٹھا تھا
سوہا ؟
مچھے کال کی ہے پو میں ہی پولوں گی پا آپ کون ہیں ؟ "ضرورت سے زپادہ ئنکھے لہچے پر لہچے پر"
طالل کے چہرے پر ہلکی سی مشکان چ ھب دکھال کر قورا غائب ہوتی
62 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
پو ؟"
پلیز کال کٹ مت کیجیے گا اگر ہم مل سکیے پو ؟ "سوہا کو چاموش پا کر طالل نے عچلت میں ائنی"
م
پات کمل کی
سوری میں مصروف ہوں "کسی قسم کی لچک دکھانے ئنا کال ڈسکنٹ ہو چکی تھی طالل نے"
گھور کر سکرئن کو دپکھا چہاں اب اپدھیرا چھا خکا تھا
_______
پلیز کال کٹ مت کیجیے گا اگر ہم مل سکیے پو ؟ "سوہا کو چاموش پا کر طالل نے عچلت میں ائنی"
م
پات کمل کی
معاف کیجیے گا مگر میں بہت مصروف ہوں "کسی قسم کی لچک دکھانے ئ نا کال ڈسکنٹ ہو چکی"
تھی طالل نے گھور کر سکرئن کو دپکھا
63 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
ضدی "مشکرانے ہوۓ اس نے اپک پار تھر سے تمیر ڈاپل کنا چالف پوفع بہلی رپگ پر اتھا"
ل نا گ نا
کنا ہے اب ؟ "اپداز تھاڑ کھانے واال تھا طالل نے پا مشکل ائنی ہیسی پر فاپو پاپا"
س
کیھی بہیں مچ ھے آپ ۔۔۔ "سوہا کا دل چاہا موپاپل میں اس کا گال دپا دے عج نب پاگل انشان"
تھا ئیچھے پڑ گنا تھا
وجہ ؟
لنکن مچھے پو ہے "طالل کا دل کنا اس وقت سوہا کے سا میے ٹییھ کر اس کا غصے سے الل ہوپا"
چہرہ د پکھے
میں نس آپ سے مل کر ائنی غلطی کی معاقی ماپگنا چاہنا ہوں "اسے مزپد خڑانے کا ارادہ پرک "
کرنے وہ سیجندگی سے پوال
64 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
مچھ جیسی سے معاقی ما پگیے سے آپ کی عزت میں کمی بہیں آ چانے گی ؟ "وہ اپک پار تھر "
سے اس پر طیز کرنے سے پاز بہیں آتی تھی طالل نے اسے ائنا غصے نکا لیے کا پورا پورا موفع فراہم
ک نا ت ھا
غلطی جود کی ہو پو معاقی ما پگیے سے عزت گھینی بہیں پلکہ پڑھنی ہے میں وافعی بہت سرمندہ"
ہوں "گھمنیر مردایہ آواز سوہا کو جو پکیے پر مجیور کر گنی تھی کچھ کہے ئنا کال کاٹ کر اس نے چگہ
اور وقت میسج کنا تھوڑی دپر نعد دوسری چائب سے اوکے کا سائن ملیے وہ موپاپل سائنڈ پر رکھ
چکی تھی
______________
خیرئت آج تم چلدی گھر کیسے آ گیے ؟ "اسے سہ بہر کے وقت گھر پر دپکھ مہ جبین کے چہرے"
پر جوسگوارئت نے اچاطہ کنا کم و ٹیش ہی کوتی دن انشا ہوپا تھا خب وہ گھر پر ہوپا تھا
کچھ ضروری کام تھا نس اس لیے آپ ئناٹیں تھاتی اور وردا کہاں ہیں ؟ "گھر میں تھنلی سکوئت"
کو محسوس کرنے وہ ماں سے سوال کرپا سندھا ا ئیے کمرے میں آپا تھا
65 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
وہ ما ئ نکے گنی ہے کہہ رہی تھی کچھ دن رہوں گی "اسے نقصنل ئناتی وہ ئنڈ کی پاٹیبینی پر چا"
ٹ
ییھی تھی ج نکہ طالل ا ئیے لیے معقول سی سرٹ اور ٹی نٹ نکال کر فرنش ہونے چال گنا
کچھ و ققے نعد جیسے وہ یکھرا یکھرا واش روم سے یاہر نکال اس کے چہرے بر سچی مشکان دیکھ وہ
اس کی یالپیں لتنی مشکرا دی تھی
انشا کون سا ضروری کام ہے جس کے لیے تمہیں ائنا سجنا سیورپا پڑ رہا ہے ؟ "آ ٹییے میں پال"
سیوارنے طالل نے مڑ کر مہ جبین کو دپکھا ان کی زو معنی نطرئں جود پر چمی دپکھ وہ کھل کر ہیس
دپا
انسی کوتی پات بہیں جیشا آپ سوچ رہی ہیں "جود پر پر ق یوم کی پوپل اپڈپلیے خب نشلی ہوتی پو"
مہ جبیں کو پازؤں کے گ ھیرے میں لینا وہ کمرے سے پاہر نکل آپا تھا
تمہیں کیسے ئنا میں کنا سوچ رہی ہوں ؟ "مہ جبیں نے گردن اتھا کر اس سے سوال کنا دوپوں"
ساتھ کھڑے ہونے پو طالل کا فد ان سے ذرا زپادہ نکل گنا تھا پوں تھی ان کے دوپوں ٹییے فد
کاتھ کے معا ملے میں ا ئیے پاپ پر گیے تھے طالل نے چھک کر پورے اخیرام اور مجنت سے مہ
جبیں کی ٹیشاتی پر پوسہ لنا
اگر ماں ئنا کچھ کہے ا ئیے پخوں کا چال چان چاتی ہے پو پچے تھی ماں کے دل کا چال چان"
سکیے ہیں اور میں چائنا ہوں آپ کے اپدر کنا کھخڑی ئن رہی ہے اس لیے ئنا رہا ہوں ا ئیے دماغ
پر زپادہ زور پا دئں اتھی کسی ئندھن میں ئ ندھیے کا میرا کوتی ارادہ بہیں ہے پلکہ اب پو تھاتی اور
66 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
وردا تھی آپ کے پاس ہوتی ہیں " پڑی ہوسناری سے مہ جبیں کے خطرپاک ارادوں کو پال کر
ان کا دھنان تھ یکانے کی اس کی کوسش کاقی چد پک کامناب تھی تھہری تھی
اس کے صاف انکار بر مہ جبین ماپوسی سے سر ہال کر رہ گنی مجال تھی کہ وہ اس معا ملے میں
ان کی ذرا سی یات ہی سن لتتا زیاد کتنی یار اس سے پوچھ خکے تھے مگر طالل سادی کے یام بر
ہمیشہ سے دور تھاگتا آیا تھا اب پو دوپوں نے طالل سے کہتا تھی چھوڑ دیا تھا پس مہ جبیں کٹھی
کٹھار اس سے ہیسی مذاق کر لتنی تھی تھوڑی ہی دبر میں وہ ان سے ادھر ادھر کی یاپیں کرکے
ان کا دل نهال چکا تھا مہ جبیں کو ا پیے کسی کام میں الچھا کر وہ گھر سے یاہر نکل آیا تھا
____________
جونصورت طرز کا خدید آراپسوں سے اسیوار گھر دیکھیے میں آیکھوں کو خیرہ کر رہا تھا ت ھیڑ سے تھرا
گھر صرورت سے زیادہ مچی ہل خل اور افرانفری نے جیسے اس جونصورتی کو ماپ تد کر دیا تھا سوہا نے
اسے ا پیے سوٹ کی لوکیشن ستتڈ کی تھی اور اسے انکار کا مظلب تھا مزید یاراض کریا ۔۔۔۔
ن
اس کی پتاتی گنی میزل بر ہنچ کر وہ نهلے ہی اسے میسج کر چکا تھا
کچھ لمخوں نعد دوسری خاپب سے ایدر آنے کا پ نعام ملیے وہ جود کو کم یوز کریا آگے بڑھا خب دو سے
خار قدموں کے سفر بر ہی ایک لڑکے نے اس کا یام پوچھ کر مظلویہ کمرے کے یاہر یک
رہٹماتی کی۔
دروازہ پوک کرنے وہ جیسے ایدر داخل ہوا صوفے بر پتٹھا ایک وجود ہاتھ میں سکرپٹ لیے اسے
دیکھیے میں مشغول تھا طالل نے گال کھتکھارنے اسے ا پیے آنے کا احشاس دالیا پو مقایل نے
سر اتھا کر کچھ خیرایگی سے نهلے اسے دیکھا تھر ا پیے سا میے رکھی کرسی بر پتٹھیے کا اسارہ کر کے
گویا احشان غطٹم کتا تھا
67 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
کہیے ؟" وہ جو کچھ کہیے کے لیے القاظ ڈھویڈ ہی رہا تھا کہ اس کی سوالٹہ نظروں بر دیکھ کر رہ گتا
آپ کے پاس پاپچ منٹ ہیں میرا اگال سین ہے تھر آپ کو آدھا گھنتہ ائ یطار کرپا ہو گا "اسے"
م
ساکت دپکھ وہ نے زاری سے ائنی پات کمل کرتی اپک پار تھر سے سکرئٹ پکڑ چکی تھی
کنا آپ سکون سے دو منٹ میری پات سن سکنی ہیں؟ "وہ زچ ہوا تھا بہاں کمرے میں تھنلے"
دھوٹیں نے سانس لینا دسوار کر دپا تھا اوپر سے وہ ائنی اکڑ دکھا رہی تھی پات ضمیر کی پا ہوتی پو وہ
مر کر تھی اس لڑکی کے سا میے ٹییھا پا ہوپا
سوہا نے اچھییے سے اسے دپکھا طالل اس کی پوچہ ائنی چائب منذول کرانے میں کام ناب تھہرا
ت ھا
اپکخولی سازم میرے تھاتی ہیں ان کی اپک ئناری سی ٹینی اور ئ یوی تھی ہے ہمیں نس ائنا ئنا"
پ
تھا کہ وہ کسی لڑکی میں اپولو ہیں خب اس دن آپ کے ساتھ ان کی نصوپر د کھی پو میں ئنا
م س
سوچے مچ ھے ری اپکٹ کر گنا "اتھی اس نے پات کمل تھی بہیں کی تھی کہ سوہا کے چہرے
پر استہزائتہ مشکراہٹ نے ائنا ڈپرہ چما لنا وہ صوفے کی نست سے ئنک لگا کر پاپگ پر پاپگ خڑھا
چکی تھی
68 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
ک یوپکہ آپ کو لگا ہو گا ہے انشا گھینا کام ضرف میں ہی کر سکنی ہوں اس لیے آپ نے لمچے"
میں میرے کردار کی دھجناں پک ھیر دئں "اس کی آپکھوں میں پا فاپل دپد سکوے تھے طالل نے
نے ساختہ نطرئں خراٹیں
اسے سرمتدہ کرنے کا کوتی تھی موقع سوہا ہاتھ سے خانے نہیں دے رہی تھی طالل کو پوں
محسوس ہوا جیسے وہ اپتا گلٹ کم کرنے نہیں یلکہ اس کے ہاتھوں ذلتل ہونے آیا تھا
میرے جنال سے آپ کو انس اوکے پولنا چا ہیے تھا "اس کی چائب سے کوتی جواب یہ پا کر "
طالل نے اسے پاد دالپا ضروری سمچھا
یالکل " اس کے سوجی سے پو لیے بر لمچے تھرکو اس کی مشکان چ ھب دکھال کر عاپب ہوتی وہ
معاقی مایگ کم اور وصول زیادہ رہا تھا اسے نظر ایداز کرنے سوہا نے جیسے ایک سگرپٹ جٹم کر
کے پنی کی طرف ہاتھ بڑھایا طالل کا ضنط سے سرخ چہرہ دیکھیے اس کی ہیسی فوارے کی طرح
چھوتی یار یار نهلو یدل کر وہ ہاتھ چہرے بر ر ک ھے اسے کچھ تھی کہیے سے ہجکجا رہا تھا
69 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
وہ ایک یل تھا خب اس کی جونصورت خلیریگ یک ھیرتی ہیسی طالل کو مسمرابز کر گنی اس نے
وہی پتٹ ھے پتٹھے دل میں اغیراف کتا دپتا پوں ہی اس آقت کے پنچ ھے یاگل نہیں تھی وہ واقعی
خاہے خانے کے قایل تھی
و نسے مچھے لگا بہیں تھا آپ بہاں آ ٹیں گے ؟ "اس کی نطروں کی مخو ئت پوٹ کرنے سوہا نے"
س سے بہلے وہ اس کے کسی سوال کا جواب دے پاپا کال کی Iدھنان تھ یکانے کو پات چ ھیڑی
رپگ پون نے کمرے میں سور پرپا کر دپا تھا طالل اسے ضروری کام کا کہہ کر کمرے سے پاہر نکال
ہی تھا کہ سین رپڈی ہونے کا ئ یعام ملیے سوہا نے دور سے اس کی نست کو دپکھا کچھ سوچ کر اس
نے فلم اور ٹنیر منگوا کر چلدی سے اس پر کچھ لکھا پوٹ کو وہ اسی کمرے میں چھوڑ کر اس کا
ائ یطار کیے ئنا وہاں سے چا چکی تھی
___________
میں پوچھنا ہوں کس جق سے تم نے میرال سے پات کی ؟"کاظم وال میں کھڑے دوپوں تھاتی"
آ میے سا میے تھے سازم کے سر پر جون سوار تھا خب سے میرال نے اسے چھوڑنے کی پات کی
تھی وہ اس شب میں طالل کا پام سن کر پاگل ہو گنا تھا جس نے میرال کوصنا اور وردا کی زپدگی
پرپاد کرنے کا فصور وار تھہراپا تھا اس کے مطاپق سازم کی بہلی ئ یوی اسے چھوڑ کر چلی گنی تھی
مگر طالل نے جند لمخوں میں ساری خف یقت اس کے سا میے کھول کر ہر راز سے پردہ فاش کر دپا
تھا ا ئیے جییے چی وہ وردا کے ساتھ یہ پا انصاقی کیھی بہیں ہونے دے سکنا تھا اسے چلد از چلد
سازم کی غقل تھکانے لگانے تھی اور اس میزل کی بہلی شیڑھی میرال تھی جسے سازم نے
اپدھیرے میں رکھ کر دھوکہ د ئیے کا م یصویہ ئنا لنا تھا
70 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
میں نے اس سے انشا غلط تھی کنا کہہ دپا شب سچ ہی پو ئناپا ہے "سازم کے ہاتھ سے ائنا"
گرئ نان چھڑوانے طالل نے غصے سے اسے پرے دھکنال سور کی آواز سے مہ جبیں اور زپاد تھی
وہاں چلے آنے تھے
میں تمہارا متہ پوڑ دوں گا اگر تم نے میری ذاتی زپدگی میں دچل دپا "سازم کا اتھنا ہاتھ زپاد ہوا"
میں ہی روک چکے تھے
اوہ پو کنا تھاتی اور پچے تمہارے ذاٹینات میں بہیں آنے جیھیں چھوڑ کر تمہیں پڑھانے میں ئنا"
سہرا سچانے کا سوق خڑھا ہے ؟ "سازم کے سفند پالوں پر جوٹ کرنے طالل نے طیزیہ پات کہی
میں تمہارا متہ پوڑ دوں گا طالل "سازم نے آگے پڑھ کر طالل پر چہبینا چاہا مگر اس سے بہلے"
زپاد اسے ئیچھے دھکنک چکے تھے مہ جبیں نے آگے آ کر پروقت اسے گرنے سےپچالنا
انشا کر کے تم ضرف ائنا ہی نقصان کرو گے "جواب طالل کی پچانے زپاد نے دپا تھا"
یہ سب ہونے سے میں صتاء کو وہ درجہ کٹھی نہیں دوں گا جو آپ لوگ خا ہیے ہیں اگر دویارہ تم
نے کچھ کتا پو یاد رکھتا میں وردا کو تم لوگوں سے دور اپسی خگہ لے خاؤں گا چهاں تم میں سے
کوتی اس کی سکل یک نہیں دیکھ یانے گا " سازم کی آیکھوں میں ابرا جون دیکھ زیاد نے طالل کو
کچھ تھی کہیے سے م نع کر دیا تھا
71 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
________________
ایک عرصے نعد اس گھر کی دہلیز بر کھڑے وہ بری طرح شش و پنج میں متتال ہوۓ تھے سوہا کی
زیدگی سیوارنے کا یہ آخری خل تھا جو انہیں نظر آ رہا تھا اس کی طاہری ہیسی کے پنچھے چھنی
اداسی اور درد سے وہ نہت نهلے سے واقف ہو خکے تھے اس کی زیدگی کی اس گھین کی وجہ
خا پیے کے یاوجود وہ سوہا کو اس سب سے یاہر نہیں نکال یا رہے تھے یاپ ہونے کے یاطے
72 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
سوہا کا تھال سوجتا ان کا فرض تھا تھر خاہے وہ کچھ تھی کہے انہیں فرق نہیں بڑیا تھا ہر کام
اس کی مرضی بر چھوڑ کر وہ مزید اس کی زیدگی اخیرن نہیں پتایا خا ہیے تھے جو تھی کریا تھا انہیں
جود ہی کریا تھا
دوسری دستک کے نعد سر بر دو پٹہ لیے جیسے ایک عورت نے دروازہ کھوال ابرار کے ساتھ ساتھ
ان کے لیے تھی کسی امنجان سے کم یہ تھا
اپدر بہیں پالؤ گی ؟ "اسے ساکت دپکھ اپرار نے بہل کی تھی کینا وقت ہوا تھا اس سکل و"
صورت کو د پکھے ہوۓ فرخت سے ان کی سادی کے نعد آج وہ ائنی بہن کو دپکھ رہے تھے جو
ماضی سے بہت مجنلف نطر آ رہی تھی سرخ و سفند رپگت کی چامل کمزور سی لڑکی وقت کے ساتھ
ساتھ ئندپل ہو کر اپک پڑی عمر کی رسندہ چاپون کا چلتہ چھلکا رہی تھی صحت مند جسم چہرے پر
پڑی ہلکی ہلکی سی چھرپاں پالوں میں اپری چاپدی شب اپک جوسگوار اجشاس تھا
کیسے ہیں آپ ؟اور تھاتی وہ کیسی ہیں ؟ "وہ دوپوں ڈرائنگ روم میں ٹیی ھے تھے اپرار نے نطرئں"
اتھا کر اسے دپکھا
میں تمہارے سا میے ہوں رہی پات فرخت کی پو وہ پالکل خیرئت سے ہے تم ئ ناؤ پچے کہاں ہیں"
" تمہارے اور ۔۔۔۔،۔؟
وہ پو کام کے سلشلے میں پاہر گیے ہیں پچے تھی خیر سے کام کاج والے ہو گیے ہیں "اپرار کی"
ادھوری پات کا جواب د ئیے وہ دھیمے سے ہیسی جس پر وہ تھی مشکرا ا تھے تھے کل پک دوپوں
اپک دوسری کی دئنا تھے اور آج چدا کے کرم سے دوپوں کا ائنا چہاں آپاد تھا
73 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
کھانے کا سلشلہ سروع ہوا پو انہوں نے ہر خیز بڑی محیّت سے ابرار کو پیش کی خاالت خاہے
جیسے تھی رہے ہوں انہیں ہمیشہ سے ابرار سے لگاؤ تھا والدین کے خانے کے نعد پس وہ دو ہی
ایک دوسرے کا سهارا تھے برسوں نعد خدا نے خب موقع دیا تھا پو ماضی کی ہر یاد تھال کر ابرار
نے اسے نهلے سا ہی یایا تھا
ماہی میرے بہاں آنے کی بہت پڑی وچہ ہے "تھر ئ نٹ کھاپا کھانے کے نعد اپرار کو پات"
کرنے کا یہ صجیح موفع مال تھا
" سوہا میری اکلوتی ٹینی ہے اور اس کے مسیف نل کا سوچ کر میں تمہارے دروازے پر آپا ہوں"
اپرار کی پات پر ابہیں جیسے ضدمہ لگا تھا
اس پارے میں میں آپ کی کوتی مدد بہیں کر سکنی تھاتی آپ چا ئیے ہیں سوہا کو لے کر وہ"
بہت بہلے سے آپ سے خقا ہیں ان چاالت میں ان سے کسی سے کی امند کرپا نے کار ہوگا "وہ
کسی لگی لینی کے نغیر اپرار سے گوپا ہوٹیں پو کچھ پل اپرار کو تھی ساکت کر گنی تھی
میں چاہنا ہوں تم اس سے پات کرو سوہا میری ٹینی ہے تھر کسی اور کے کیے کی سزا زپاد مچھے"
" پا میری ٹینی کو ک یوں دے رہا ہے؟
74 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
میں چائنا ہوں یہ تھوڑا مشکل ہے لنکن اب ساری زپدگی اپک پات کو پکڑ کر ٹییھے رہنا تھی صجیح"
بہیں اسے کہو سوہا کا پام مچھ سے خڑا ہے وہ میری ٹینی ہے میں نے اور فرخت نے اسے پاال
ہے سوہا کو لے کر میرے دل میں اپک عج نب سا ڈر ٹییھ گنا ہے میں بہیں چاہنا کسی اپرے
غیرے کو اس کا ہاتھ بہما کر اسے مزپد اپدھیرے میں دھکنل دوں تم سمچھ رہی ہو پا ؟
میں کوسش کروں گی لنکن اگر وہ یہ مانے پو ؟ "وہ پولیں پو ان کی آواز میں اپک جوف تھا اپرار"
نے ہیسیے ہوۓ ان کے سر پر ہاتھ رکھا
مچھے تھروسہ ہے چدا اس کے جق میں بہیر کرے گا "اپرار کی پاپوں نے ابہیں اچھی چاضی"
الچھن میں ڈال دپا تھا اپک طرف تھاتی تھا پو دوسری چائب سوہر اس سے بہلے تھی دوپوں میں
سوہا کو لے کر پکرار ہو چکی تھی جو اس فدر سنگینی اجینار کرتی چلی گنی کہ وہ اپرار کی سکل پک دپکھیے
کے میمنی بہیں تھے لنکن اب اپرار کے لیے ابہیں ہر صورت زپاد سے پات کرتی تھی
__________
تم سے اپک کام کہا تھا مراد تم وہ تھی بہیں کر سکے اپک ذرا پراپر لڑکی پک کو تم فاپو بہیں کر"
سکے "ائنی سکست کا ماتم منانے سلمان کو کسی صورت جین بہیں تھا جنل سے رہاتی کے نعد
ہی مراد نے اسے کچھ تھی کرنے سے م یع کر دپا تھا اور جود وہ ہاتھ پر ہاتھ دھرے ٹییھا تھا جو
سلمان کی سمچھ سے پرے تھی
75 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
کوتی غام لڑکی بہیں ہےوہ پرپلر تم بہلے دپکھ چکے ہو مچھے تھوڑا وقت دو "سوہا کے ذکر پر مراد کو"
پ
وہ ہرتی سی نے جوف آ کھیں پاد آتی آج پک اس کے سا میے پو لیے والے انشان نے صیح کا
سورج کم ہی دپکھا تھا یہ وہ بہلی لڑکی تھی جس سے مالفات کے نعد اس کے جود کا سکون جین
شب پرپاد ہو کر رہ گنا تھا
اور کینا وقت چا ہیے ہو تم ؟ "اس کے صیر کا ئیمایہ لیرپز ہوا پو جیخ پڑا"
میں نے کہا یہ میں جود دپکھ لوں گا تم ا ئیے آپ پر دھنان دو چالت دپکھو ائنی "اس کی کہی گنی"
پات آتی گنی کرپا مراد نے زاری سے اسے پوک گنا اب وہ اسے کنا ئناپا سوہا پامی خڑپا نے اس کا
جود کا جینا خرام کر چھوڑا تھا پالش تھی پو اپک موفع کی جو وہ بہت چلد ئ نانے واال تھا
_____________
فرخت اور ابرار کی سادی کو پچیس سال ہو خکے تھے سوہا اس موقع کو ا پسے راپ نگا خانے نہیں
د پ تا خاہنی تھی اسے ان دوپوں کے لیے کچھ خاص کریا تھا ابرار پو گھر بر تھے نہیں فرخت کو
اس نے ستدس کے ساتھ مارکیٹ تھنج دیا تھا دو گھتیے لگا کر پورے گھر کی سجاوٹ کرنے کے
نعد کھایا وہ یاہر سے آرڈر کر خکی تھی ایک کتک تھا جو اسے جود پتایا تھا سامان گھر بر ہی موجود تھا
چھویا سا یاین اپتل کتک پتار کرنے کے نعد وہ ہاتھ چھاڑ کر کچن سے یاہر نکلی خب ستدس کی
کال نے اسے درمتان میں ہی ڈسیرب کر دیا تھا یات فرخت کی یا ہوتی پو ستدس کو وہ اچھا مزا
خکھانے کا ارادہ رکھنی تھی ایک پو اس سے اخازت لیے نغیر وہ طالل کے ساتھ اس کی مبتتگ
قکس کر خکی تھی اور اب اس کی وجہ سے وہ اس کے برستل تمیر یک تھی رساتی خاصل کر چکا
76 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
تھا یہ الگ یات تھی کہ اس دن کے نعد سے طالل نے اسے مزید پتگ نہیں کتا تھا یا رانطہ
کرنے کی کوشش کی تھی
فرخت کاسوچ کر اس نے مویایل کا ستتکر ان کر دیا ارادہ خلدی سے تھتلے ہوۓ کام کو
تمتتانے کا تھا مگر جو خیر اسے ستاتی گنی اس نے اسے سر سے تیر یک ہال کر رکھ دیا تھا
وہ دوپوں خانے وقت سوہا کی کار لے کر نکلی تھی را سیے میں دوپوں کا ایکستڈپٹ ہو چکا ت ھا ابرار
کو ستدس نهلے ہی انقارم کر خکی تھی جود کو بڑی سی ستاہ خادر میں ڈ ھکے وہ عجلت میں گھر سے
ن
نکلی تھی ہستتال ہنحیے یک اس کا پورا وجود تھر تھر کاپپ رہا تھا پستیے سے سراپور پیشاتی کو خادر
کے یلو سے صاف کرتی وہ اس وقت کوتی عام سی لڑکی ہی تھی جو ا پیے عزبزکو نکل نف میں دیکھ
کر یاگلوں کو طرح دوڑی خلی آتی تھی
ستدس کو جتد ایک جوپیں ہی آتی تھی یا ہم فرخت کے سر بر پتدھی پنی دیکھ اس کی تم آیکھوں
سے ایک ساتھ کنی اسک یلکوں کی یاڑ پوڑنے ہوۓ رحشاروں بر نہہ نکلے تھے کچھ یل یک جو دل
جوسی سے چھوم رہا تھا ان دوپوں کی نقاہت زدہ خالت بر مرچها سا گتا تھا وہ دوپوں ہی اسے عزبز
تھیں
ابرار اور فرخت کے عالوہ ستدس وہ واخد لڑکی تھی حس نے اس کی زیدگی میں نہن ہونے کی کمی
پوری کی تھی گزرنے وقت کے ساتھ ساتھ ستدس کے ساتھ اس کا نہت گہرا نعلق ین گتا تھا
اگر ابرار اور فرخت اس کے لیے نے لوث محیّت کی جتنی خاگنی پشاتی تھے پو ستدس تھی اسے
خان سے عزبز ہو گنی تھی
__________________
77 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
ہلکی نهلکی جوپوں کے یاغث جتد گھت یوں نعد ہی فرخت کو ڈسجارج کر دیا گتا تھا ستدس پو صد کر
کے ا پیے گھر واپس لوٹ گنی تھی ابرار کی آمد نے چهاں اسے جوصلہ پحشا تھا وہی دو وجود ا پسے
تھی تھے جن کی گھر برموجودگی سوہا کے لیے اب یک سوال پنی ہوتی تھی بزرگ خاپون کے ساتھ
اس یک خڑے ہتتڈ سم لڑکے نے اس کا سہی میں دماغ کتا تھا ابرار نے دوپوں کا مح نصر
نعارف دے کر قلجال یات یال دی تھی حس بر وہ محض سر ہال کر رہ گنی اپتا پو وہ خاپنی تھی
اس کے ماں یاپ اس کی وجہ سے ا پیے عزبز و اقارب سے دور ہوۓ تھے بر آج ا پیے سالوں
نعد اپنی تھٹھو کی سکل دیکھیے کے نعد تھی اس رسیے میں ایک یا محسوس دپوار خایل تھی
فرخت کے کھانے کے ساتھ ان دوپوں کے سا میے لوازمات پیش کرتی وہ خاموسی سے پتڈ کی
پ
یاپبتنی بر خا تٹھی تھی صوفے تی پتٹ ھا وہ سحص یایگ بر یایگ خڑھانے ہر تھوڑی دبر نعد اسے
ہی گھورنے لگتا تھا سوہا کوقت سے نهلو یدل کر رہ خاتی
میرے جنال سے آپ کو کچھ چا ہیے ؟ "تھیوئں اخکا کر چہرے پر چھوتی مشکراہٹ سچانے وہ"
پول پڑی تھی طالل پرا تھیشا تھا سوہا کی اپچانے ئن کی اپکینگ عروج پر تھی اس فدر پلندآواز
ٹ
پراپرار کےساتھ ییھی مہ جبیں اور فرخت کی نطروں کا مر کز تھی طالل پر مرکوز ہوا
م
چی بہیں سکریہ "دائت کخکا کر اسے نشلی پحش جواب د ئ نا وہ پاقی شب کو طم بین کر خکا تھا"
اس سے بہلے سوہا کے خرافاتی دماغ کے گھوڑے تھر سے دوڑپا سروع کرنے وہ کال کا بہایہ کرپا
کمرے سے ہی پاہر نکل گنا
________
78 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
کھلی ہوا میں ساپس لتیے اس کے دکھیے سر کو کچھ خد یک راخت ملی تھی مہ جبیں کی کال بر
اسے اخایک گھر لوپتا بڑا تھا ابرار کی موجودگی سے جو ایکشاف اس بر آج ہوا تھا دماغ اتھی یک اس
س
گٹھی کو لچھا تھی نہیں یایا تھا کہ وہاں سوہا کی موجودگی ہضم کر یایا مشکل تھا
ایک سہر میں رہیے ہوۓ وہ آج یک جود سے خڑے رسیوں سے یا واقف رہا تھا یا خال اس سب
کے پنچھے چھنی بڑی وجہ اس کے لیے اتھی یک ایک راز ہی تھی
خانے ۔۔۔۔۔ ایک لقظ کی نکار نے اسے سوجوں کے تھ یور سے جتد یلوں کے لیے ہی سہی مگر
آزاد چھوڑ دیا تھا
ائیر سینگ "تھاپ اڑاپا گرم چانے کا کپ تھا میے وہ وافعی مناپر ہوا تھا بہی چالت کچھ دپر"
بہلے اس کی کمرے میں تھی ہوتی تھی خب وہ مہ جبیں کو پڑے سل یقے سے سرو کرتی فرخت کو
پڑی نقاشت سے کھاپا کھالنے میں کامناب رہی تھی دل میں مچلنی جواہش زپاں پر آنے آنے
آپکھوں میں اسیناق کے ئیے رپگ تھر گیے تھے
آپ کو دپکھ کر کوتی کہہ بہیں سکنا آپ یہ کام تھی کرتی ہوں گی ؟ "اس کے سادہ سے چلیے پر"
جوٹ کرپا وہ پوال جو سوہا کو فطعا نسند بہیں آپا تھا وہاں ماں نسیر پر پڑی تھی بہاں جناب کو چلیے کی
فکر لگی تھی
79 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
جن لوگوں کی سوچ ہی چھوتی ہو ان سے کنا امند کی چا سکنی ہے تھال ؟ "ئنک ھے لہچے میں کہیے"
اس نے طالل کو پاگواری سے دپکھا ماضی کی اپک پلخ پاد پر سے دھول ہنی پو وہ جود کو کہیے سے
روک بہیں پاتی تھی
سوری ؟ "طالل کو لگا جیسے اسے سییے میں کوتی غلطی ہوتی ہے"
و نسے بہلے کیھی ماما نے آپ لوگوں کا ذکر بہیں کنا ؟ "طالل نے اسے کرپدا"
اس سوال کا جواب پو آپ کو وہی دے سکنی ہیں "ضاف گوتی کی ائتہا تھی"
آپ چائنی تھی اس پارے میں ؟ "طالل نے اسے اسیفہامتہ نگاہوں سے دپکھا بہت سارے"
سوال تھے جن کے جواب پال سیے تھے تھر سروغات کہیں یہ کہیں سے پو کرتی ہی تھی
و نسے کنا عمر ہے آپ کی ؟ "وہ چانے کو پلنی ہی تھی کہ اس غیر م یوفع سوال پر مڑ کر اسے"
دپکھا
80 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
میرے جنال سے یہ اپک پرسنل سوال ہے "ئیز و ئند لہچے میں کہنی اسے اچھی طرح پاور کرا"
گنی تھی اس کے لیے وہ اپک اجینی سے پڑھ کر کچھ بہیں تھا
مچھے کسی کی ذائنات میں گهسیے کا کوتی سوق بہیں یہ پو نس رسیے کا نعین کرنے کے لیے پوچھا"
گنا اپک سادہ سا سوال تھا "طالل کو اس کا رویہ فطعا نسند بہیں آپا تھا
آپ کو میرے ساتھ رسیے ئنانے کی پا عمروں کا جشاب لگانے کی کوتی ضرورت بہیں پاد رکھنا"
ہے پو نس ائ نا چان لینا بہت ہے کہ پاپا آپ کے ماموں ہیں "اگلے پچھلے سارے جشاب نے
پاک کرنے کا اچھا موفع مال تھا اسے ۔سوہا کے واک اوٹ کرنے طالل نے پڑے خیر سے ا ئیے
اپدر اتھیے اسیعال کو دپاپا کچھ دپر نعد ہی وہ جود کو کم یوز کرپا اس کمرے میں وانس لوٹ گنا تھا
چہاں سے اسے اس گہم نڈی اور پد تمیز لڑکی کی ہیسیے کی آوازئں پاہر پک سناتی دے رہی تھی
________
ابرار اور فرخت سے ہوتی مالقات چهاں طالل کے لیے ایک سوال تھی وہیں مہ جبیں کو ابرار کی
گزارش نے سوجوں کے تھ یو ر میں اپشا الچھایا تھا کہ وہ خاہ کر تھی اس سے یاہر نہیں نکل یا
رہی تھی طالل کو جیسے پیسے آدھا سچ آدھا چھوٹ مال کر ستا خکی تھی مگر زیاد سے یات کریا ایک
جوتی سر کرنے کے برابر تھا
برسوں نهلے ہونے اجتالقات آج تھی ان کے درمتان قاتم تھے یہ سچ تھا کہ مہ جبیں کے لیے
وہ ایک ا چھے سوہر یاپت ہوۓ تھے ابرار اور فرخت کے ساتھ دوپوں کا ایک اچھا یایڈ تھا
81 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
والدین کے گزر خانے کے نعد سے مہ جبیں اور ابرار دوپوں کی ایک دوسرے میں خان پسنی
تھی تھر ایک وقت اپشا آیا کہ ابرار کی گھر واپسی کیڑے میں لتنی ایک پٹھی سی خان کے ساتھ
ہوتی یہ یات ان دوپوں کے ساتھ فرخت کے لیے تھی اپنی ہی خیرایگی کا یاغث تھی نهلے پو
انہیں لگا ساید کوتی گم سدہ پچی ہے زیاد نے ابرار کو پولیس سبیشن میں رپورٹ کرانے کا مسورہ
دیا مگر قسمت کو ساید کچھ ہی م نظور تھا
ابرار کے ساتھ آتی ہفیے تھر کی کمزور سی پچی کوتی گمشدہ نہیں یلکہ اس کی گود لی ہوتی تھی یات
اپنی سی ہوتی پو ساید ہ نگامہ یہ کھڑا ہویا ایک کو تھے سے تھاگی ہوتی عورت کے نطن سے پتدا ہوتی
وہ لڑکی زیاد کو ہر گز ق یول نہیں تھی حس کی ذمہ داری ابرار نهلے ہی اتھا خکے تھے ابرار کا کہتا تھا
جو تھی ہوا اس میں اس معصوم پچی کا کتا قصور ؟ کسی اور کے کیے کی سزا تھال وہ اس پچی کو
ک یوں تھگتیے دے ؟
و پسے تھی کسی کو اس کے ا چ ھے برے کا سرپ نفتکیٹ د پیے والے ہم کون ہونے ہیں؟ اگر خدا
نے اس پچی کے لیے انہیں جتا تھا پو وہ تھال ک یویکر پنچھے ہتیے ۔
مگر زیاد اپنی ہی یات بر نصد تھے ایک اپسی عورت حس کے یاخانے کتیے لوگوں سے نعلقات
رہے ہوں گے اس کی یا خابز اوالد کو اس خایدان کا چصہ پتانے سے انکاری تھے
ایک طویل پخث کے نعد زیاد نے ابرار کو مہ جبیں کے ساتھ اپتا رسٹہ یک جٹم کرنے کی دھمکی
دے ڈالی تھی نہن کے مسنفتل کی قکر میں فرخت کی خاپب سے ملنی رصا متدی بر ابرار ان
سے ہمیشہ کے لیے دور خلے آنے تھے ایک سہر میں رہیے کے نعد تھی دوپوں گھراپوں میں
صدپوں کی دوری امڈ آتی تھی اس دوران مہ ج بیں پو جیسے ابرار کی سکل یک دیکھیے کو برس خکی
تھی زیاد کے سا میے ابرار کا ذکر کریا تھی گویا کسی گتاہ کے میرادف تھا ایک یار تھر سے جود کو
اسی دوراہے بر یا کر وہ نے سکون ہو خکی تھیں
_____________
82 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
ی
آ گیے آپ ؟ " زیاد کے ہاتھ سے کوٹ یکڑ کر ایک خاپب رکھنی مہ جبیں نے کن آ کھ یوں سے
ان کے مزاج خا پچے جتنی بڑی یات وہ کرنے والی تھیں پتا نہیں کون سا طوقان ان کی
زیدگ یوں میں آنے واال تھا
ہاں آج بہت تھک گنا ہوں تم کھاپا مت لگاپا نس چانے پال دو ئب پک میں فرنش ہو چاپا ہوں"
زپاد کو واش روم کی چائب چاپا دپکھ مہ جبیں نے کچن کا رخ کنا "
حس وقت وہ خانے کے ساتھ کچھ ہلکا نهلکا کهانے کو لے کر لوپیں زیاد پتڈ بر پتٹ ھے مویایل
دیکھیے میں مصروف تھے
کیشا رہا آج کا دن ؟" وہ نہت محتاط ایداز میں سوال کرتی دوسری خاپب آ کر پتٹھ خکی تھی و پسے
تھی یہ ان کا روز کا معمول تھا زیاد کے آنے کے نعد ا پسے چھونے مونے سوال کریا مہ جبیں
کی طت نغت کا خاصا تھا زیاد کو تھی اس سب کی عادت تھی پٹھی وہ نغیر دھتان دنے ہلکے تھلکے
ایداز میں ساتھ ساتھ جواب تھی دے رہے تھے
83 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
تمہیں میں سکل سے ئیمار لگ رہا ہوں ؟ "زپاد کے سوال پر مہ جبیں نے گڑپڑا کر چلدی سے"
نفی میں گردن ہالتی
آپ سے اپک پات کہوں ؟ "بہت سوچ پچار کے نعد وہ دوپارہ ان سے مچاطب ہوٹیں"
میں کب سے می یطر ہوں "زپاد نے مشکرانے ہوۓ ائنی سرپک جنات کو دپکھا جو ان سے کچھ"
کہیے کے لیے کب سے پر پول رہی تھی مگر کچھ کہہ بہیں رہی تھی
آپ وغدہ کرئں پوری پات سیے ئنا کوتی ری اپکٹ بہیں کرئں گے "زپاد نے جوپک کر مہ ج بیں"
پ
کے چہرے پر سجی الچھن د کھی معاملہ سیجندہ تھا یہ پات پو طے تھی
"کہو ؟"
تھاتی آنے تھے "سش و ئیج میں مینال مہ ج بیں نے ڈرنے ڈرنے زپاد کے ئیے نقوش د پکھے"
مگر زپاد اب تھی ساکت تھے مہ جبیں کو کچھ جوضلہ مال پو تھوک سے ل یوں کو پر کرنے وہ اپک پار
تھر سے پولیں
وہ چا ہیے ہیں طالل اور سوہا ۔۔۔۔۔۔۔ "زپاد کو ئنڈ سے کھڑا ہونے دپکھ وہ آدھی ادھوری پات"
چھوڑ کر گ ھیرانے ہوۓ کھڑی ہوٹیں پاقی کے القاظ جیسے زپان پر ہی دم پوڑ گیے تھے
84 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
شب چا ئیے کے پاوجود تم مچھ سے یہ شب کہہ رہی ہو ؟ اور وہ نے غیرت کنا کرنے آپا تھا"
بہاں ؟ اس کی ہمت کیسے ہوتی میری دہلیز پر آ کر یہ ماپگ کرنے کی ؟ "پات کا اپر مہ جبیں کی
سوچ کے مطاپق ہی تھا زپاد پات سن کر تھڑک ا تھے تھے آگے کا سوچ کر وہ تھوک نگلنی رہ
گبیں صجیح غلط کی اس جنگ میں کون جق پر ہے اور پا جق وہ بہیں چائنی تھیں پا ہی ابہیں چائنا
تھا اپک پات جس کا وہ ق یصلہ لے چکی تھی وہ اپرار اور فرخت کو وانس ائنی زپدگی میں الپا تھا و نسے
تھی
،اب خب اوکھلی میں سر دے ہی دپا تھا پو مشلوں کا کنا ڈر۔
زپاد ا ئیے سال آپ نے یہ نفرت ا ئیے اپدر فاتم رکھی ۔۔۔۔ کنا مال آپ کو ؟ سوانے نکل یف اور"
" دکھ کے کسی کے ہاتھ کچھ بہیں لگا
پو یہ پات تم ا ئیے تھاتی کو ک یوں بہیں سمچھاتی اس نے کہاں مان رکھا میری زپان کا اسے وہی"
کرپا تھا جو وہ چاہنا تھا آج ا ئیے سالوں نعد اسے ہم پاد آ گیے کیوں ضرف اس لیے کہ اس طوانف
کی ٹینی کو کوتی ائنانے کے لیے ئنار بہیں اور تم چاہنی ہو زمانے تھر کی تھکراتی ہوتی لڑکی میں
ا ئیے گھر کی بہو ئنا کر لے آؤں "اپرار کا ذکر آنے وہ جیسے ئیھر کے ئن گیے تھے ہر لچاظ پالنے
طاق رکھیے ابہیں پاد تھا پو ضرف اپک پا معلوم پجی کے لیے اپرار کا ابہیں تھکرا کر چاپا
زپاد چدا کا جوف کرئں آپ۔۔۔ اگر اس کی ماں اپک طوانف تھی پو وہ ک یوں فصور وار ہوتی ؟ آپ"
ب
اور میں اس پات سے اپچان ہیں کہ اس کی ماں بہاں پک کیسے ہیجی ؟۔۔۔یہ اس کا اور اس
85 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
کے رب کا معاملہ ہے میں نس ائنا چائنی ہوں کہ وہ کوتی گنی گزری لڑکی بہیں ہے پلکہ اپرار کی
ٹینی ہے میرے تھاتی کا پام خڑا ہے اس کے ساتھ اور اس نے اپک ا چھے ماجول میں پرورش
پاتی ہے "ابہیں وضاخت د ئیے مہ جبیں کو وہ جوب شیرت لڑکی پاد آتی جسے وہ اپرار کے گ ھر
دپکھ اور مل چکی تھی اسے دپکھ کر پا پات کر کے ابہیں کہیں سے یہ بہیں لگا تھا کہ وہ اپرار کی
ٹینی بہیں ہے پلکہ ابہوں نے سوہا کو جوش اچالق اور اپک پاوفار لڑکی کے طور پر دپکھا تھا
مگر یہ سب زیاد کو سمچھایا اس وقت اپنهاتی مشکل تھا
یہ شب میں بہیں چائنا پر پاد رکھو جو وہ چاہنا ہے وہ ہر گز بہیں ہو گا اس لڑکی کا سایہ پک اس"
گھر پر بہیں پڑپا چا ہیے "زپاد کے اپل لہچے نے مہ جبیں کو ہوال کر رکھ دپا تھا اپک عرصے نعد ائنی
طرف پڑہاپا ہوا اپرار کا بہال فدم وہ رائ یگاں کیسے چانے دے سکنی تھیں پڑی مشکل سے دوپوں
چاپداپوں کے درمنان ئنی نفرت کی دپوار میں جو دراڑ پڑی تھی زپاد کی ضد کے پاغث وہ اسے تھر
سے تھرپا ہوا بہیں دپکھ سکنی تھی
بہل اگر وہاں سے ہوتی تھی پو اپک فدم اتھیں تھی پڑھاپا تھا ا ئیے پرس ا ئیے فرئنی ہونے کے
پاوجود وہ ہر جوسی اور عم میں ئتہا کھڑی رہی تھی آج خب موفع مل رہا تھا پو سوہا کو ق یول کرنے
میں ابہیں کوتی ہچکچاہٹ بہیں تھی اب چاالت ا نسے تھے کہ آگے ک یواں پو ئیچ ھے کھاتی تھی
اس پات کا اپک آخری چل نس بہی تھا جو وہ سوچ چکی تھی گہرا سانس لے کر چدا کا پام لییے
ابہوں نے زپاد پر جیسے تم تھوڑا تھا
86 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
وہ بہلے ہی مچھے ئنا خکا ہے سوہا سے سادی کرپا چاہنا ہے اگر ہم نے انکار کنا پو گھر چھوڑ کر چال"
چانے گا مگر سادی اسی سے کرے گا "زپاد کا الل تھیھوکا چہرہ دپکھیے وہ ا ئیے ئیز ئیز دھڑ کیے دل
پر پا مشکل خیر کر پاتی تھی
اس کا دماغ خراب ہو گنا ہے میں جود اسے سچ ئناؤں گا تھر دپکھنا ہوں وہ کیسے اس لڑکی کو ائناپا"
ہے "غصے کی سدت سے زپاد مہ جبیں پر چالنے
اسے شب ئنا ہے میں بہلے ہی اسے ئ نا چکی ہوں مگر وہ اب تھی ائنی پات پر فاتم ہے ائنا"
اپک ٹینا آپ بہلے ہی کھو چکے ہیں اب طالل کے ساتھ ہمیں تھوڑا آرام سے پات کرتی ہو گی آپ
سمچھ رہے ہیں پا میں کنا کہہ رہی ہوں ؟ "زپاد کو سر ہاتھوں میں پکڑ کر ٹییھا دپکھ مہ ج بیں کو ائنا
م یصویہ کامناب ہوپا دکھاتی دپا طالل کا سوچ کر اپک عج نب سا دھڑال ابہیں لگا تھا پر اس وقت زپاد
کو مناپا زپادہ ضروری تھا
زپاد آپ سن رہے ہیں پا؟ "کوتی جواب پا پا کر وہ ان کے کندھے پر ہاتھ رکھنی پحسس سے"
پولیں
چ
بہرہ بہیں ہوا اتھی ۔۔۔ " ھیچھالہٹ سے تھرپور جواب آپا"
87 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
پ
ائنی قسمت کو کوس رہا ہوں ئنا بہیں کنا سوچ کر چدا نے دئنا تھر کی کمی اوالد میرے خصے میں"
" لکھ دی ہے
غصے سے آگ یگولہ ہونے وہ جیسے کمرے سے نکلے مہ جبیں لم تا ساپس لتنی پتڈ بر ڈھے سی گنی
تھی اپشا لگ رہا تھا جیسے ایک لمنی جتگ جبتیے کے نعد تھی کچھ یل کی راخت ان کے چصے میں
آتی ہو اس سے نهلے زیاد اور طالل آ میے سا میے ہوں انہیں طالل کو اس سب کے لیے راضی
کریا تھا اگر جہ یہ مشکل تھا مگر وہ طالل کی ماں ہونے کا تھوڑا قایدہ پو اتھا ہی سکنی تھی
______________
وہ ایک کاقی ساپ میں پتٹھا مت یو بڑھیے میں مصروف تھا جونصورت آراپش سے مزین کاقی ساپ
سہر تھر میں مشہور تھی حسے خاص ساید امیر ط نقے کے لیے پتایا گتا تھا اس پیس میٹ میں وہاں
اس کے عالوہ کوتی دوسرا اپشان یا ہی ایدر آیا تھا اور یا ہی وہاں اس نے اس یاس کسی کو موجود
یایا تھا ہاں ایک تیرا تھا جو کچھ دبر نهلے اسے جوش آمدید کہیے کے نعد نظر یک نہیں آیا تھا طالل کو
نعخب ہوا مگر اس وقت سب سے بڑا مشلہ وہ لڑکی تھی حس سے ملیے کے لیے خاص مہ جبیں
نے اس سے وقت نکلوایا تھا اس یار اس کا سادی سے صاف انکار تھی مہ جبیں نے کسی
کھانے میں نہیں ڈاال تھا
کسی تھی قسم کی گنجاپش ر ک ھے نغیر وہ لڑکی یک کو اس کے لیے پستد کر خکی تھی اور اسے صرف
قارمتلنی پٹھاتی تھی
88 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
پیسری یار پورا مت یو بڑھیے کے نعد اس نے دروازے کی سمت نظریں دوڑاپیں اس امتد بر کہ ساید
ہی کوتی آیا ہوا دکھاتی دے خانے گھڑی کے پیس میٹ کا خکر پورا کرنے وہ مہ جبیں کو کال
مال کر کھڑا ہوا
کتا ہوا وہ خلی گنی کتا ؟۔۔۔صرور تم نے کچھ کها ہو گا ؟ " طالل نے کچھ خیرت سے مویایل
دیکھا کہی علطی سے اس نے کسی اور پو کال نہیں مال دی
کہیے سییے کی پات پو ئب آنے گی پا خب محیرمہ چلوہ افروز ہوں گی بہاں پو دور دور پک کوتی آپار"
ہی بہیں ہیں پانے دا وے میں نے ائنی ماں کو کال کی تھی مگر بہاں پو بہو کی چاہت میں آپ
" مچھے ہی پراپا کر چکی ہیں
طالل چد کرنے ہو تم تھی را سیے میں ہو گی وہ آ چانے گی سکون سے ٹییھو تم اب خیردار جو مچھے"
کال کی تمہاری عمر کے لڑکے اپک ساتھ چار چار لیے تھرنے ہیں اور تم ہو کہ اپک کے لیے
تھی مچھے ذلنل و جوار کروا رہے ہو "مہ جبیں نے اس کی تھرپور کالس لییے کے نعد کال ہی
کاٹ دی وہ ماؤف ہوۓ دماغ کے ساتھ اتھی پک ساکت کھڑا تھا سادی سے بہلے یہ چال تھا پو
نعد کا پو چدا ہی چانے اس کے ساتھ کنا جشر ہونے واال تھا
میم آپ کچھ آرڈر کرئں گی ؟ "مردایہ آواز پر وہ جوبہی جوپک کر پلنا ماپو آسمان سر پر آ گرا ہو کرسی
ٹ
پر ییھی وہ مچلوق اسے ا نسے گھور گھور کر دپکھ رہی تھی جیسے وہ کسی اور پلی نٹ سے آپا ہو ساتھ
رکھی کرسی کا سہارا پا ہوپا پوعین ممکن تھا وہ اب پک لڑکھڑا کر زمین پوس ہو چاپا
89 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
آپ ؟ " چف نقت پشلٹم کرنے کے لیے کچھ وقت درکار تھا
پ
آپ کے پار پار سوال کرنے سے میری دو آ کھیں اپک پاک اور ہوئٹ پو پد لیے سے رہے اب "
اگر نقول آپ کے میں چلوہ افروز ہو ہی گنی ہوں پو چاموسی سے ٹییھ چا ئیے "اس کے ئنکھے لہچے
پر چہاں طالل کا متہ کھال وہی ئیرے نے دائت نکا لیے ہوۓ مشکرا کر اسے دپکھا جس وقت وہ
ٹ
مہ جبیں سے اس کی سکائت کر رہا تھا وہ اس کی نست پر ہی ییھی تھی اور نقینا شب سن تھی
چکی تھی دو کاقی کا آرڈر لے کر ئیرا چلنا ئنا تھا خب پک وہ آرڈر سرو کر کے گنا بہیں دوپوں کے ئیچ
چاموسی ہی تھی
اب کچھ پولیں گے تھی کہ سکل دیکھ کر کام خل خایا ہے آپ کا ؟" طالل کو گم سم پتٹھا
دیکھ وہ غصے سے پولی تھی
" مچھے پو یہ سمچھ بہیں آ رہا میری ماں کیسے اس چہا نسے میں تھیس گنی؟"
آپ کی ماں کا پو ئنا بہیں مگر میں اس چھا نسے میں پالکل بہیں آنے والی بہیر ہے آپ جود انکار"
" کر دئں
ف
کہیں آپ کو یہ جوش ہمی پو بہیں ہے کہ میں آپ سے سادی کرنے کے لیے مرا چا رہا ہوں"
اگر انشا ہے پو آپ کا ئنڈ لک ہے میری انسی کوتی جواہش بہیں ہے مچھے میری ہم سفر کے طور
90 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
پر اپک سادی اور غام سی لڑکی چا ہیے پا کہ آپ جیسی جن کے لیے جواہش مندوں کی لمنی فطار ہو
طالل کے تمسخراپا لہچے پر سوہا نے نے نقینی سے اسے دپکھا وہ اپک پار تھر سے اس کے کردار "
پر انگلی اتھا رہا تھا
اچھی پات ہے تھر آپ کو آپ کے جیسی پاک پاز اور سات پردوں میں چھنی ہوتی لڑکی ڈھوپڈتی"
چا ہیے بہاں ٹییھ کر ائنا وقت ک یوں پرپاد کر رہے ہیں ؟ "وہ جو ائنی پات پر سدپد رد عمل کا ائ یطار
کر رہا تھا سوہا کو پر سکون ٹییھا دپکھ نے جینی سے بہلو پدال
میں کسی پحث کے موڈ میں بہیں ہوں تمہیں اتھی گھر ڈراپ کر رہا ہوں اور تم ماموں کو انکار"
کرو گی چاہے جیسے تھی جو تھی کہنا پڑے کہو کرو پر ٹییچہ وہی ہوپا چا ہیے جو ہم چا ہیے ہیں "ائنا
جیمی ق یصلہ سنا کر وہ کرسی دھکنل کر کھڑا ہوا اس سے بہلے سوہا کچھ کہنی طالل نے اسے ا ئیے
ئیچھے آنے کا اسارہ کنا چار و پا چار سوہا کو اس کے ئیچھے چاپا ہی پڑا تھا آنے وقت اسے فرخت نے
ضاف لقظوں میں کہا تھا اکنال آنے کی کوتی ضرورت بہیں ہے
________________
اب تم مچھے ئناؤ گی آخر انشا کنا ہوا ہے کہ خب سے آتی ہو ان نے چان خیزوں پر ائنا غصہ"
نکال رہی ہو ؟ "کمرے کا جشر نشر کرنے کے نعد وہ سائنڈ ٹینل پر پڑے لیمپ کو تھی ا ئیے
غصے کی نطر کر چکی تھی خب فرخت مزپد ائ یطار کیے ئنا نسونش میں اس کے پاس چلی آتی تھی
91 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
یہ شب آپ لوگوں کی وچہ سے ہوا ہے آپ لوگوں کی وچہ سے اس نے میری ذات کی پزلنل کی"
ہے سمچھنا کنا ہے وہ جود کو میں کوتی گری پڑی لڑکی ہوں پا میری کوتی سنلف رنسینکٹ بہیں
پ
ہے "سوہا کی پاتی سے تھری آ کھیں فرخت کے لیے پا فاپل پرداشت تھی مگر جو وہ کہہ رہی تھی
وہ شب تھی ان کی سمچھ سے پرے تھا طالل جود ان کا دپکھا تھاال لڑکا تھا مہ جبیں کے ساتھ
اس کی آمد ان کے لیے خیرت کے ساتھ جوسی کا تھی پاغث ئنی تھی
ان دوپوں کے رسیے کی یات کرنے سے نهلے یک ابرار اور وہ دوپوں اس یات سے نے خیر تھے
کہ طالل ہی وہ لڑکا ہے حس سے سوہا اور ابرار نهلے تھی مالقات کر خکے ہیں اگر جہ اس مالقات
کے ابر کچھ ا چھے نہیں رہے تھے مگر ان دوپوں کو نقین تھا مہ جبیں نے ا پیے پتیے کی برورش
میں کوتی کمی یاقی نہیں رکھی ہو گی تھر تھی ابرار نے طالل کے یارے میں جو معلومات خاصل
کیں وہ ان کی پوقع بر کھری ابری تھیں اس سے زیادہ جوش آ پتدہ یات کتا ہو سکنی تھی کہ سوہا
ہمیشہ کے لیے ان کی آیکھوں کے سا میے ہی رہیے والی تھی
اب تم رویا پتد کر کے کچھ پتاؤ گی تھی یا میں ابرار کو یالؤں ؟" اس برپشاتی میں انہیں پس نہی
خل نہیر لگا
کتا کها طالل نے ؟" اس کے چہرے سے یال پنچ ھے کرتی وہ اسنفشار کر رہی تھی سوہا کا دل خاہا
تھوٹ تھوٹ کر رو دے خانے ک یوں ہر یار اسے پ نفتد کا پشایہ پتایا خایا تھا
اسے مچھ جیسی لڑکی نہیں خا ہیے " وہ جود کو کم یوز کر کے فرخت سے پولی
مطلب ؟ "فرخت کے دل میں دھڑکا لگا چانے اب وہ کنا کہیے والی تھی"
92 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
وہ اپک غام سی لڑکی چاہنا ہے پردے دار ،بہذئب پاقتہ ،پرفعہ بہییے والی اگر اس کے ساتھ"
پ
چلے پو لوگ اس لڑکی کو پا د کھیں "سوہا کے متہ ئنا کر پو لیے کی دپر تھی کہ فرخت کا فہقہ کمرے
میں گوپچا
" اور انسی لڑکی ملے گی ؟کہاں انشان ہے پا تھوت جسے کوتی دپکھ بہیں سکنا"
آپ کو ہیسی آ رہی ہے ؟" سوہا نے خڑ کر فرخت کو دیکھا ہیسیے ہیسیے ان کی آیکھوں سے یاتی نہیے
لگا تھا
پو اور کنا؟ تمہارا بہایہ اپک دم پخگایہ تھا ۔۔۔۔طالل اپک سندھا اور سرنف پچہ ہے "سوہا ہوپق"
ئنی فرخت کو دپکھیے لگی جیھیں اس سے زپادہ طالل پر نقین تھا
م
اسے کوتی اور پستد ہے " سوہا نے تیزی سے اپنی یات کمل کی جتکہ فرخت کو جیسے ساپپ
سویگھ گتا تھا ایک نظر سوہا کے چہرے بر نظر ڈالنی وہ واقعی سنحتدہ ہو خکی تھی
93 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
ک یوپکہ میں چائنی ہوں تم اس سادی سے جوش بہیں ہو میں نے اور اپرار نے تمہیں طالل سے"
ملیے کے لیے اس لیے تھیچا تھا پا کہ تم دوپوں آرام سے ٹییھ کر پات کر سکو چھوتی چھوتی پاپوں کو
دل پر بہیں لگانے سوہا وہ اپک اچھا لڑکا ہے بہلے اگر اس نے تم سے کچھ کہہ تھی دپا پو وہ اس
کی غلطی تھی اس نے ہم سے اس پات کی معاقی بہلے ہی ماپگ لی ہے کم از کم تم اس شب کو
وچہ ئنا کر اس پر ائنا پڑا الزام بہیں لگا سکنی "سوہا کے غصے کو مد نطر رکھیے ہوۓ فرخت نے
اسے نقصنل سے سمچھاپا جینی پڑی پات وہ کہہ رہی تھی اس پر نقین کرپا تھوڑا مشکل تھا
تھنک ہے آپ اتھی تھیھو کو کال کر کے پوچھ لیں "ائنا موپاپل فرخت کی طرف پڑھا کر وہ ہر"
جوف سے پاک تھی
فرخت کچھ پوقف کے نعد اسے آرام کرنے کا کہہ کر اس کے کمرے سے یاہر نکل گنی تھی
اگر اپشا تھا پو انہیں ابرار کو اس سب کی اطالع د پنی تھی سب خا پیے کے نعد ہی وہ کوتی ق نصلہ
لے سکیے تھے
_________
فرپش ہونے کے نعد وہ یال سیواریا ا چھے موڈ کے ساتھ کھانے کی میز بر نہنجا تھا اس وقت زیاد
کے ساتھ مہ جبیں تھی وہاں موجود تھی طالل نے ایک نظر دوپوں بر ڈال کر اپنی خگہ سٹمنهالی
قل وقت سنحتدگی کا لتادہ اوڑھے ان دوپوں نے ہی اتھی کھایا سروع نہیں کتا تھا
خیرئت ؟ "ا ئیے سا میے رکھی پلنٹ سندھی کرنے اس نے سرسری سا سوال کنا"
94 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
تم ئناؤ کنا چل رہا ہے تمہاری زپدگی میں ؟ "مہ جبیں کی آواز درشت تھی طالل کا دھنان بہیں"
تھا ئیھی وہ کچھ محسوس بہیں کر سکا
انشا پو چاص کچھ تھی بہیں ،آپ چائنی پو ہیں میری مصروق نت۔۔۔۔ "اس نے مشکرانے"
ہوۓ مہ جبیں کو دپکھ کر جواب دپا پدلے میں اقسوس سے سر چھنکیے وہ کچھ غصے میں پڑپڑاتی
تھی طالل نے میحیر نطروں سے ابہیں دپکھ کر سوالتہ اپداز میں ائنی دوپوں تھ یوئں اخکاٹیں
مچھے لگا تھا تم سازم کی طرح بہیں ہو طالل۔۔۔ مگر تم نے پو میرا سارا تھرم ہی پوڑ دپا "دل کا"
عنار سکوے کی صورت زپاں پک آپا
مہ جبیں کو رہ رہ کر اس بر پپ خڑھ رہی تھی حس نے ان کے سارے کیے کرانے بر یاتی
ت ھیر دیا تھا ابرار سے یات کرنے ہوۓ انہیں حس قدر سرمتدہ ہویا بڑا پس وہی خاپنی تھی
کنا مطلب؟ کھل کر کہیں پا کنا کہنا چاہنی ہیں آپ ؟ "وہ اس شب میں پری طرح الچھ کر رہ"
گنا تھا اسے ائنا اور سازم کا موازیہ گراں گزرا تھا
کنا تم کسی لڑکی میں ائیرسنڈ ہو ؟ "جو پات مہ جبیں پا کہہ پاتی تھیں وہ سوال زپاد نے سندھا"
سندھا اس سے پوچھ لنا پات جس فدر سادہ لگنی تھی ائنی ہر گز بہیں تھی کچھ پو تھا جس سے وہ
نے خیر تھا
اس کی بہلی نطر مہ جبیں پر پڑی تھی ابہیں ہ یوز جود کو گھورپا پا کر طالل نے جند پا ئیے ابہیں
دپکھا
95 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
یہ شب کنا چل رہا تھا اس کی سمچھ سے پاہر تھا وہ دوپوں اپک دوسرے کے م یصاد پاپرات لیے
ٹییھے تھے اگر مہ جبیں کے چہرے پر پرنشاتی اور غصے کے پاپرات تھے پو زپاد اس فدر ہی پر
سکون تھے
آپ اچاپک سے یہ شب ک یوں پوچھ رہے ہیں ؟ "طالل نے خیراتی سے دوپوں کو دپکھا"
اس میں کچھ چھنانے کی کنا پات ہے پلکہ مچھے جوسی ہے کہ تم نے وقت رہیے ائنا ق یصلہ پدل"
لنا اور اگر تمہیں کوتی اور لڑکی نسند تھی ہے پو ئناؤ ہم آج ہی اس کے گھر تمہارا رشتہ لے چانے
پ
ہیں "اس فدر اقناد پر طالل کو گلے میں کا ئیے سے چھییے لگے تھے آ کھیں نکل کر پاہر آ چکی تھی
اتھی وہ سوہا سے ئیچھا چھڑانے کا طرنقہ ڈھوپڈ رہا تھا کہ یہ ئنی آقت آ دھمکی تھی زپاد کا نس چلنا پو
اس کا اتھی نکاح پڑھواد ئیے
یہ پات ائنی ماں سے پوچھو تم "زپاد کے کہیے پر طالل نے مہ جبیں کو سوالتہ نگاہوں سے دپکھا"
اب پوچھ کر کنا لو گے تم ؟۔۔۔تم نے جود ہی پو سوہا سے کہا تم کسی دوسری لڑکی میں دلحسنی"
رکھیے ہو "وہ جنا جنا کر پولنی اسے ساکت کر گنی تھی
لقظ سوہا بر خا کر اس کی سوتی جیسے اڑ سی گنی تھی ہاں وہ دوپوں ملے تھے چهاں یک اس کی
یاداست تھی لڑاتی کے سوا پو کسی موصوع بر دوپوں کی یات یک نہیں ہوتی تھی تھر سوہا کو
کس ع یب سے علم ہوا کہ وہ کسی لڑکی کو پستد کریا تھا
96 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
تھوڑا عور کرنے پر سہی مگر بہت چلد ساری خف یقت اس پر آسکار ہو چکی تھی جود کو اچھا پائت
کرکے وہ پڑے آرام سے اسے ا ئیے چال میں تھانس چکی تھی ا نسے کہ سائپ تھی مر گنا اور
التھی تھی بہیں پوتی ۔۔۔۔
طالل نے جود بر خیر کرنے ہاتھ میں یکڑا چمچ سحنی سے مٹھی میں تھتنجا وہ اسے گز تھر کی لڑکی
کو کچھ زیادہ ہی ہلکا لے گتا تھا اسے امتد تھی کہ وہ جود اس رسیے سے انکار کر دے گی مگر
نهاں پو یاتی ہی التا نہہ رہا تھا جود کو پجانے کے خکر میں اس نے طالل کو سب کی نظروں میں
گرا دیا تھا اسے یلی کا یکرا پتا کر جود وہ آزاد نکل گنی تھی یہ یات طالل کے لیے ہضم کر یایا اپنها
کا مشکل تھا
ف
اسے کوتی غلط ہمی ہوتی ہے "اب کی پار جو پکیے کی پاری مہ جبیں اور زپاد کی تھی"
مچھے سوہا نسند ہے اور میں اسی سے ہی سادی کروں گا "طالل دوپوں کو ہکا نکا چھوڑ کر وہاں"
سے نکال
اس سارے ڈرامے کے نعد پو سوہا کو چھوڑنے کا اس کا ارادہ قطعی نہیں تھا اس سے بڑی
سزا ساید ہی اس کے لیے ہو سکنی تھی لمچے تھر کو سوہا کا ری ایکشن سوچ کر ہی اس کے
چہرے بر قاپجایہ مشکراہٹ یکھری ج یت کا پشہ اتھی سے اسے سرور د پیے لگا تھا
_______________
97 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
طالل کے خامی تھرنے سوہا کی زیدگی میں جیسے تھوپجال سا آ گتا تھا فرخت نے پو اسے بری طرح
ف
ڈاپٹ تھی دیا تھا کہ اسے ہی کوتی علط ہمی ہوتی ہو گی کتنی یار اس نے طالل سے رانطہ
کرنے کی کوشش کی مگر سب نے سود یاپت ہوا اس کی گردن بر یلوار ل نکا کر وہ جود جیسے
چ ھپ کر پتٹھ گتا ت ھا ہستتال گھر کسی خگہ تھی اسے مل یایا اس کے لیے مجال ہو چکا تھا وہ
خاپنی تھی یہ سب طالل کی یالپتگ تھی اسے ہر خال میں کوتی یا کوتی خل نکالتا تھا
________________
نہت دپوں نعد وہ کام بر واپس لوتی تھی طالل یامی برپشاتی پو جیسے کسی جویک کی ماپتد اس کے
ساتھ جتک گنی تھی وہ ستدس کو کچھ دبر اکتال رہیے کا کہہ کر کچھ ہی دوری بر پیے ایک بر
سکون گوسے میں خلی آتی تھی سہر کی آیادی سے کچھ دوری بر مح نط وہ سیزا زار آیکھوں کو خیراں
کر رہا تھا سوہا کو ہمیشہ سے کم سور و عل والی خگہیں اپنی خاپب م یوجہ کرتی تھی تھر وہ عالقہ تھا
ہی اپشاہر طرف جونصورتی ہی جونصورتی تھی
مویایل گاڑی میں چھوڑ کر وہ ستیے بر یازو لبتیے جیسے یاہر نکلی ہوا کے بر زور چھویکوں نے اس
کا زبردست اسنفتال کتا دور یک دکھاتی د پیے درخت اور قدرتی متاطر جونصورتی کی مٹہ پولنی نصوبر
پیش کر رہے تھے وہ مسمرابز ہو کر آگے بڑھی اور فرپب سے ہر سے کا خابزہ لتیے لگی ہر خیز
م
کمل اور کس قدر جونصورت تھی مخو پت پو پب پوتی خب اپنی پشت بر کسی کی موجودگی محسوس کر
کے اس کی چھنی حس پ تدار ہوتی اس سے نهلے وہ کچھ دیکھ یاتی مقایل نے اسے ڈرا کر جوف ذرہ
کرنے میں کوتی کسر یاقی نہیں چھوڑ ی تھی
98 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
وہ جیسے ا پیے جواسوں کو قاپو میں کرتی ستدھی ہوتی مراد علی کی موجودگی نے اسے سنخ یا کر دیا تھا
ہاہاہا ....یہ میری آپکھوں کا دھوکہ ہے پا خف یقت سوہا اپرار کی آپکھوں میں میرے پام کی دہست"
دکھاتی دے رہی ہے "وہ ہیسنا ہوا سوہا کے چانے کا ہر راشتہ ئند کر خکا تھا
تم بہاں کنا رہے ہو ؟ ...میرا ئیچھا کر رہے ہو ؟ "ئیز و ئند لہچے میں وہ عراتی"
و نسے فاغدے سے پو یہ سوال میرا ٹینا ہے آپ بہاں کیسے ؟ "مراد نے اسی کا سوال اسے"
وانس لوپاپا تھا
کچھ کچھ انشا ہی سمچھ لیجیے "مراد نے ہیسیے ہوۓ اسے جواب دپا"
میرے پاپ کا پو بہیں ہاں مگر یہ پورا غالفہ ہی میری چاگیر ہے "مراد کی پات پر سوہا نے"
ت
غصے سے لب ھییچ لیے ائنی ئتہاتی کا جنال آنے اسے وہاں سے چلے چاپا ہی مناشب لگا اس
وقت اس پد تمیز آدمی کے متہ لگیے کا اس کا کوتی ارادہ بہیں تھا
99 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
ہ یو سا میے سے "سوہا نے تھاڑ کہانے واال اپداز ائناپا خیرت پو اسے ئب ہوتی خب وہ چاموسی"
سے اسے راشتہ دے کر سائنڈ پر ہوا
وہ خدا کا سکر ادا کرتی آگے بڑھی مگر اس جوسی کا دوراپٹہ محض جتد لمخوں کے لیے ہی میسر تھا
مراد کی نکار بر سوہا کے اتھیے قدم یک دم تھمے
میں تم سے سادی کرپا چاہنا ہوں سوہا "نکار اس فدر پلند تھی کہ بہلے بہل پو اسے ائنی سماغت"
پر سک سا گزرا نصدپق کے لیے اس نے مڑ کر مراد غلی کو دپکھا
اقسوس !تم یہ بہیں سوچ پانے کہ مچھ جیسی لڑکی تم جیسے مردوں پر تھوکنی تھی بہیں ہے"
تھر تم پو ان چاہل اور گھینا مردوں سے دو ہاتھ آگے ہو ا ئیے کے کوتی تھی سرنف لڑکی تمہاری
" طرف دپکھنا تھی نسند پا کرے
تم پو دپکھ لینی ہو پا میرے لیے بہی کاقی ہے ۔۔۔۔ئیھی پو کہہ رہا ہوں میری زپدگی میں آ چاؤ"
ائنی پوری زپدگی تم جس عزت اور پام کے لیے پرسی ہو وہ میں تمہیں دوں گا اور کنا چا ہیے تمہیں
؟ "سوہا نے گھن سے سر چھ یکا دوسروں کی عزت سر غام اچھا لیے واال اسے خقاطت د ئیے کی
پات کر رہا تھا
100 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
اچھا ڈرامہ تھا لنکن کسی اور کو چا کر نے وقوف ئناؤ مراد غلی ،سوہا اپرار کو پاگل ئناپا ائنا تھی"
آسان کام بہیں تمہارا پام اور عزت تمہیں ہی منارک ہو میرے پاس چدا کا دپا شب کچھ ہے
اس کے لیے مچھے کسی اور کے سا میے ہاتھ تھنالنے کی کوتی ضرورت بہیں "اسے دو پوک جواب
دے کر سوہا نے کھڑے کھڑے اسے آ ٹنتہ دپکھاپا
مچھے ئنا تھا تم بہی کہو گی پر وہ مجنّت ہی کنا جو فرپاتی پا ما پگے میں تمہیں پائت کر کے دکھا سکنا"
ہوں "مراد غلی کے ئ یور پدلے پدلے سے تھے ل یوں پر مشکان سچانے اس کی آپکھوں میں الگ
سی چمک تھی ا ئیے ہر عمل سے وہ اسے پزل کر رہا تھا سوہا اپک چگہ ساکت کھڑی تھی خب
اسے قم یض کے اپدروتی خصے سے نسنل نکا لیے دپکھ وہ ڈر کے مارے جیخ پڑی تھی
مراد کے ہر اتھیے دم کے ساتھ وہ دو قدم پنچھے لتیے بر مح یور تھی یات اس قدر بڑھ خانے گی
اسے ایدازہ یک یا تھا اسے ہٹھتار کے ساتھ دیکھ کر اس کی ساری ہمت جواب دے خکی تھی
اب پولو کیسے دوں ئ یوت تمہیں مار کر پا جود کو جیم کر کے ؟ "وہ ج یوتی اپداز میں سوال کرپا سوہا کو"
جوف زدہ کر گنا تھا اسے نسنل کے ساتھ کھنلنا دپکھ جند پا ئیے کے لیے ہی سہی مگر وہ پلینک ہو
چکی تھی مراد غلی کے ہاو تھاؤ ئنا رہے تھے اگر سوہا کچھ پا پولی پو وہ خف یفنا انشا کرنے کا ارادہ ر ک ھے
ہوۓ تھا
کاپتنی یایگیں لرزنے ہاتھ سفتد بڑنے لب سوہا کے حسم کا سارا جون حشک کر گیے تھے
اپشان سے مقایلہ کریا تھر تھی اس کے پس میں تھا بر ہٹھتاروں کی زیاں سے آج یک کهاں
اس کا واسطہ بڑا تھا اپنی مدد کے کے کسی کو موجود یا یا کر ستاہ چھتل سی آیکھوں سے اسک
برسیے اس کے رحشاروں کو م یوابر تم کر گیے تھے فوت گویاتی پو جیسے مقلوج ہو کر رہ گنی تھی
101 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
جیسے اس نے اپنی کبتنی بر پستتل یاتی سوہا نے نے ساخٹہ نفی میں سر ہالیا
تم۔ ۔۔۔۔تم کنا کر رہے ہو یہ ئیچے کرو اسے پلیز ۔۔۔۔کسی کو لگ چانے گی مراد پلیز اسے ئیچے"
تھینکو "وہ ضدمے سے چالتی
میں نے یہ شب کرنے کو بہیں کہا تھا تم پلیز مت کرو انشا "اس کا دھنان تھ یکانے کی اس"
نے ائنی سی کوسش کی ائنی زپدگی میں بہلی پار کسی کو موت کے دہانے پر کھڑا دپکھ وہ اپدر پک
ہل گنی تھی کون کیشا ہے کیشا بہیں شب تھال کر فل وقت اسے مراد کو اس پاگل ئن سے روکنا
ت ھا
دھنان تھ یکا نے کے لیے اس کی تھنک وقت پر ماری گنی جیخ کار گر پائت ہوتی تھی مراد کو
دوسری سمت دپکھنا پا کر وہ چھکی تھی اور ہاتھ میں جییے ئیھر آنے شب اتھا کر پکے نعد دپگرے
اسے دے مارے تھے
نهلی صرب لگیے مراد علی نے کراہ کر اپتا ہاتھ چھ نکا خب اس کے ہاتھ سے پستل نهشل کر پنچے
خا گری تھی حسے وہ فورا ہی اتھا کر اس کی نہنچ سے دور اچھال خکی تھی
س سٹ
خب یک مراد نے مٹھل کر کچھ مچھیے کی کوشش کی سوہا تھرتی سے اس کی آیکھوں میں
منی اچھال کر دوسرا موقع دنے نغیر پوری رقتار سے وہاں سے تھاگ نکلی تھی جتکہ پنچھے کھڑا مراد
علی ا پیے ما تھے سے نہیے جون کی لکیر کو صاف کر ا پیے ساتھ ہوۓ اس قدر خارہایہ سلوک بر
102 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
تھی مشکرا کر اپنی ج یب سے رومال یال سیے میں مصروف ہو چکا تھا اس وقت سوہا کے پنچھے
خانے کا اس کا کوتی ارادہ نہیں تھا جتتا وہ خاہتا تھا اسے آ گاہ کر چکا تھا نہت خلد ا پیے ارادوں
بر غمل کرنے کا سوچ کر ہی وہ ہیستا ہوا یاس بڑے درخت کے بڑے سے پیے بر پتٹھ چکا
ت ھا
________
ن
حس خالت میں وہ گھر واپس ہنچی تھی
م
ل یویگ روم میں پتٹھے سٹھی افراد کو ساک لگا تھا سفتد ریگ کا لتاس کمل داغ دار تھا یکھرے
ی
یال تم آ کھیں آلودہ پیشاتی کوتی اور ہی راگ االپ رہے تھے یہ پو سکر تھا طالل نے بر ووقت
فرخت اور مہ جبیں کو یاپوں میں لگا کر اپنی خاپب م یوجہ کر لتا تھا اور وہ آرام سے وہاں سے
نکل کر ا پیے کمرے یک نہنچ یاتی تھی
پ
یاتی کا گالس خلق میں ایارنے کے نعد لمیے لمیے ساپس لتنی وہ پتڈ بر تٹھی ہی تھی کہ دروازہ
م
کھلیے کی آواز بر گ ھیرا کر اپنی خگہ سے کھڑی ہوتی طالل نهلی ہی نظر میں اس کا کمل خابزہ لے
چکا تھا دوپوں ماؤں سے اپنی اچھی خاضی نے عزتی کروانے کے نعد اسے سوہا کے کمرے میں
آنے کی اخازت ملی تھی
کہاں سے آ رہی ہو تم ؟ "اس کا اپداز چاضا نے نکلقایہ تھا سوہا معیحب نطروں سے اسے دپکھ"
کر رہ گنی
103 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
تم سے مطلب ؟ "آواز میں اب تھی لرزش تھی پاپگوں نے وجود کا پوچھ اتھانے سے انکار کنا پو"
اس کے لیے جیسے کھڑے رہنا مشکل ہو گنا ئنڈ کا سہارا لییے اس نے جود کو گرنے سے روکا تھا
میں مطلب نکا لیے پر آپا پو تمہیں ہی پرنشاتی ہو گی اس لیے سندھے طر نقے سے ئناؤ کس سے"
الچھ کر آ رہی ہو "طالل نے درشت لہچے میں اس سے سوال کنا سوہا اس کی زو معنی نطروں
سے گ ھیرا کر جشک ہوئٹ پر کرتی وہ جیسے اتھ کر ئیزی سے پاہر کی چائب تھاگی اس کے
ب
دروازے پک ہیجیے سے بہلے ہی طالل اس پک رساتی چاضل کر خکا تھا
سندس اس پارے میں کچھ بہیں چائنی نعنی جو تھی ہوا ہے تمہارے سوٹ سے نکلیے کے نعد"
ہوا ہے اب تم مچھے شب ئناؤ گی پا میں کوتی اور طرنقہ ائناؤں ؟ "طالل کی گرقت سوہا کی کالتی پر
تھی اس کے پاس آنے سے بہلے ائنا ہوم ورک اچھی طرح کر کے آپا تھا سوہا نے الچھ کر اس کی
آپکھوں میں چھانکا وہ اب پک جواب کا می یطر کھڑا ئیچھے ہییے کو ئنار ہی بہیں تھا
ائنی فال یو کی دھونس کہیں اور چا کر چماؤ تم ہونے کون ہو میرے اور میں ک یوں ئناؤں تمہیں کچھ"
تھی ؟ "سوہا نے اپک سکوہ تھری نگاہ اس ئیھر دل انشان پر ڈالی ہمیشہ ا ئیے عم چھنا کر رکھیے
والی سوہا آج اپک مرد کے آگے کمزور پڑ رہی تھی بہی پات اس کی آپکھوں میں آنسو لے آتی تھی
اگر تم سوچ رہی ہو ان پال جواز کے بہاپوں سے میرا دھنان تھ یکا دو گی پو ماتی ڈئیر یہ ائتہاتی"
کیھن کام ہے "اس کے آنسو بہانے پر وہ سجنی سے اسے پوک گنا کچھ پو ہوا تھا اس کے ساتھ
جو وہ پاگل لڑکی ان شب سے چھنا رہی تھی
104 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
اپنی خد میں رہو تم " طالل کے مجاطب کرنے کے ایداز نے اسے سنخ یا کر دیا تھا پتدرپج مقایل
کے چہرے بر یال کا اظمتتان تھا
انشان کا پڈر ہو کر چاالت سے مقاپلہ کرپا اچھی پات ہے مچھے جوسی ہے تم ان لوگوں میں سے "
اپک ہو مگر اس کا مطلب یہ ہر گز بہیں کہ ہر چھوتی پڑی پات ا ئیے اپدر دپا لی چانےا س سے
سوانے دکھ اور نکل یف کے کچھ چاضل بہیں ہو پا میں چائنا ہوں تم یہ بہیں ہو جو دکھاتی ہو
اضل سوہا وہ ہے جو تمہارے اپدر چھنی ہوتی ہے اور مچھے اس سوہا سے ملنا ہے "اسے دوپوں
پازؤں سے تھامے اس نے گوپا اس پر سخر تھونکا تھا سوہا نے ذرا سی نگاہیں اتھا کر اس کے
ضییح چہرے پر نطر ڈالی اس کی گ ھنیری پلکوں کی پاڑ پوڑنے آنسو طالل نے ائنی ہیھ نلی پر لیے اس
سے بہلے وہ کچھ کہہ پاتی وہ مشکراپا ہوا اپک فدم کا فاضلہ تھی سمنٹ گنا
تم مچھ پر پرشٹ کر سکنی ہو "لقظوں سے زپادہ آپکھوں کے سخر نے اپر کنا تھا اس کے لہچے "
میں سوہا کے لیے مان اور عزت دوپوں ئتہاں تھے اپرار کے نعد اس کی زپدگی میں آنے واال وہ بہال
مرد تھا جس نے اسے تھکراپا بہیں تھا
دل بر کڑے نہر پتٹھانے کے یاوجود خب ضنط اپنی خدوں کو نہنجا ضنط کا دامن ہاتھ سے
چھو پیے وہ اپتا سر اس کے یازو بر رکھنی آسرا لے خکی تھی پٹھر کا پت پیے طالل نے اپتا یازو
تیزی سے تھتگیے ہوۓ محسوس کتا تھر زیان جیسے یالو سے خا لگی تھی
وہ اسے جود سے دور کر تھی د پ تا اگر اس کا دل اسے دعا یا د پ تا اس کی آیکھوں سے نکال ایک
ایک اسک اسے ا پیے دل بر گریا محسوس ہوا
105 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
عح یب سا احشاس تھا جو آج یک اسے چھو کر تھی نہیں گزرا تھا دل اور دماغ میں عح یب سی
جتگ چھڑی تھی اور طالل اس جتگ میں بری طرح مات کھانے واال تھا
کچھ پوقف کے نعد جیسے ہی اس کا جی کچھ ہلکا ہوا احشاس سرمتدگی سے وہ اپنی نے پتازی بر
پچھتاتی فورا پنچھے ہنی اس اخایک اقتاد بر طالل کے ل یوں بر نے ساخٹہ پیسم یکھرا
م
آتی اتم سوری "سر چھکانے کھڑی وہ اسے دپکھیے سے کمل اخیراز پرت رہی تھی"
اب تم ئنا کچھ چھنانے مچھے شب ئناؤ گی "گہرا سانس لینا وہ نے چد پرمی سے گوپا ہوا"
سوہا اپتات میں سر ہال کر اسے سروع سے آخر یک سب پتاتی خلی گنی سالوں ہونے کو آنے
تھے اور آج خانے کیسے اس کے دل نے اعتتار کی نهلی سیڑھی بر قدم رکھا تھا
مچھے لگنا ہے تمہیں ماموں سے پات کرتی چا ہیے "طالل نے اسے مچلصایہ مسورہ دپا "
نہیں میں جود ہتتڈل کر لوں گی " خانے ک یوں اسے طالل کاا پیے قدم پنچھے لتتا برا لگا تھا
تم انشا کچھ بہیں کرو گی اور اگر کچھ کرنے کاسوچا تھی پو میں جود چا کر ماموں کو شب ئنا دوں گا"
پ
وہ دو پوک لہچے میں اسے وارئنگ د ئ نا پوال سوہا نے غصے سے آ کھیں سکیڑئں پا وہ جود کچھ کر رہا"
106 www.urdunovelshub.com
س
URDU NOVELS HUB
تھا پا اسے کرنے دے رہا تھا ئنا بہیں اس کے دماغ میں کنا کھخڑی پک رہی تھی وہ مچھیے سے
فاضر تھی
تھنک ہے پو تھر پچ پچا کر اپک ہی راشتہ نکل نا ہے "طالل نے سوالتہ نطروں سے اسے دپکھا"
مچھ سے سادی کرو گی؟ "بہت چلد ہی سہی مگر وہ ق یصلہ لے خکا تھا"
سوہا کو لگا جیسے اس کا ذہنی پوازن یگڑ گتا ہے یات تھی اپنی بڑی کہ ہضم کرنے کے لیے وقت
ی
درکار تھا خیرت کی زیادتی سے آ کھیں یاہر کو نکل آتی تھی
107 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
ان خاالت میں اس سے دو پول ہمدردی کی مت نظر کھڑی لڑکی کو وہ سادی کی پیشکش کر رہا تھا
اس سے زیادہ عح یب اور نے ڈھ نگا اپشان ساید ہی اس نے کہیں دیکھا تھا تھلے ہی وہ اس سے
کسی تھی رد غمل کے لیے جود کو پتار کر خکی تھی بر یہ یات پو اس کی پوقعات کے ایک دم بر
عکس تھی
مذاق کرنے کے لیے آپ کو نس میں ہی ملی تھی ؟ "اسے وافعی پرا لگا تھا"
کیسے وہ اس کے احشاسات سے کھتل سکتا تھا ؟
یہ مذاق بہیں ہے میں سچ میں تم سے سادی کرپا چاہنا ہوں "طالل کے چہرے پر پال کی"
سیجندگی طاری تھی سوہا نے نغور اس کے چہرے کے پاپرات د پکھے چہاں سرارت کی رمق پک
موجود بہیں تھی
آپ پلیز نکلیں میرے کمرے سے اتھی "دماغ کے ماؤف ہونے اس کی الچھن کو غصے میں"
ن
پد لیے میں زپادہ دپر بہیں لگی تھی ئ کھی نطر اس پر ڈال کر اس نے دروازے کی چائب اسارہ کنا
طالل نے ایک نگاہ اس کے یلمالنے الل چہرے بر ڈالی
108 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
تمہارے پاس آج سام کا وقت ہے اس پارے میں سوجو پا پا سوجو تمہاری مرضی ،مگر کل کا"
سورج عروب ہونے سے بہلے بہلے اس سچ کرنے کو خف یقت میں پدلنا دپکھیے کے لیے ئنار ہو چاؤ
اب کی طالل نے خف یقت میں اس کے ہوش اڑانے "
کہاں وہ اس رسیے سے انکاری ،اسے نگاہ تھر کر دپکھیے پک کو راضی بہیں تھا اب اچاپک سے
اس کے گلے پڑ رہا تھا
اسے سوجوں کے تھ یور میں الچھا کر وہ جیسے وہاں سے نکال سوہا اس بر لعیت تھنج کر جود کو
کوسنی فرپش ہونے خل دی
ید دماغ آدمی جود پو یاگل تھا ہی اس کا دماغ تھی خراب کرنے کا پورا اپ نظام کر گتا تھا
_________________
رپسیورپ یٹ میں آنے والی لڑکی کو سوہا کے روپ میں دیکھ کر ہی اسے نہت عح یب لگا تھا مہ
جبیں نے اسے پتا پتانے کسی لڑکی کا جوالہ دیا تھا حس سے مل کر اسے کچھ یل ساتھ
گزارنے تھے
س
سوہا کو وہاں دیکھ کر کچھ یل لگے تھے اسے مچھیے میں کہ آخر گھر والے کتا کھچڑی نکا رہے
ہیں ؟
109 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
و پسے پو سادی ہی کرنے کا اس کا کوتی ارادہ نہیں رکھتا تھا مگر سوجیے بر تھی -حس عکس کی
نصوبر پتنی تھی وہ ایک سادہ سی مسرقی لڑکی رہی تھی جتکہ سوہا اس کے یالکل الٹ تھی طالل کو
کٹھی عورپوں کے گھر سے یاہر کام کرنے بر مشلہ نہیں تھا لتكن ایک تی وی ایکیر کا رول یلے
کرنے والی لڑکی تھی اس کے مزاج بر پورا نہیں ابرتی تھی
وقت اور خاالت کے یاغث جتنی یار تھی دوپوں کا آمتا سامتا ہوا ایک تھی موقع جوسگوار یاپت
نہیں ہوا تھا مہ جبیں اور زیاد کے پوچھیے بر تھی وہ انکار کرنے واال تھا مگر اس سے نهلے ہی سوہا
کے انکار کی وجہ خان کر اس نے صد اور غصے میں خامی تھر لی تھی
طالل کا ارادہ صرف اسے پتگ کرنے کا ہی تھا وہ اپنی خامی کے جواب میں سوہا کا سدید ری
ایکشن دیکھیے کا جواہش متد تھا بر مہ جبیں کو خانے کیسے اس کے ارادوں کی تھتک لگ گنی
تھی ا پیے غصے میں جو سچ انہوں نے اس بر آسکار کیے طالل اس سے اب یک اپجان ہی تھا
جن یاپوں کو لے کر وہ سوہا کو علط جج کریا آیا تھا اس میں اس کا کوتی قصور ہی نہیں تھا اس
سے نهلے تھی وہ اسے علط سمچھ کر نہت بڑی علطی کر چکا تھا اب دوسری یار تھر سے وہی
علطی کرنے سے اسے مہ جبیں نے روک لتا تھا ہر نهلو بر نظر یاتی کرنے کے نعد ہی اس
کے دل نے سوہا کو نے گتاہ نصور کرنے ہوۓ اس کے لیے الگ سے ایک ساقٹ کاربر پتدا
کر دیا تھا ہاں الیٹہ اس بر اب تھی طاہری جول کی خادر خڑھی تھی
اسے دپتا کی متلی نظر سے پجانے کے لیے ہی اسے پس ایک ہی راسٹہ نظر آ رہا تھا تھر اس میں
ابرار کی تھی مرضی سامل تھی نہی سب سوچ کر وہ زیادہ وقت لیے نغیر اسے برپوز کر چکا تھا
دپتا کا نهال برپوزل تھا حس کا کسی تھی قسم کی قارمتلنی سے دور دور یک کوتی واسطہ نہیں تھا
110 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
ڈراپ یویگ کرنے اس نے کال مال کر یل یو پوتھ کان میں لگانے نہت خلد دوسری خاپب سے
جواب موصول ہونے اس نے گہری ساپس خارج کرنے ایک ہی چملے میں اپنی یات جٹم کی جتد
ایک چملوں بر مح نط کال کا دوراپٹہ کاقی مح نصر سا تھا
مہ جبیں اور زیاد کو ا پیے ق نصلے سے آ گاہ کریا وہ دوپوں کو اچھا خاصا پتا چکا تھا مہ جبیں پو ت ھر
تھی اس کے ق نصلے سے جوسں تھیں مگر زیاد نے خاموسی اجتتار کر لی تھی
ایک پتتا نهلے ہی علط راہ بر خل بڑا تھا دوسرے کو وہ اپنی آیا میں کھونے کے قایل نہیں تھے
___________
م
سب کچھ طالل کے سا میے کسی کھلی کتاب کی طرح تھا سوہا کو کمل خان لتیے کے نعد اسے
واقعی اس رسیے سے کوتی اغیراض نہیں تھا یلکہ مہ جبیں اور ابرار کی جواہش کا اخیرام کرنے
اس نے سوہا سے سادی کا ق نصلہ اپنی مرضی سے لتا تھا دوسری طرف وہ تھی جواس کے عالوہ
کسی تھی ابرے غیرے پٹھو خیرے سے سادی کرنے کے لیے پتار تھی وہ پو سکر تھا مہ جبیں
اور فرخت کی یات سن کر وہ اس ید دماغ لڑکی کے یاس خال آیا تھا وریہ خانے وہ کتا کرنے کا
سوچے پتٹھے تھی
_____________
مچس
انشا کنا کر رہا ہوں میں ذرا ئناپا نسند کرئں گی؟ "مقاپل نے پا ھی سے اسے د کھا"
پ
111 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
آپ مچھے میری ہی نظروں میں گرا رہے ہیں " اسے اس کے ارادوں سے پنچ ھے ہتتا یا دیکھ وہ غصے
پ ی
سے جنخ بڑی تھی کھلے ستاہ یال سرخ تم آ کھیں تھتگی یلکیں وہ صوفے بر تٹھی اسے سکوہ
کتاں نگاہوں سے دیکھ رہی تھی
میں پوری زیدگی گلٹ میں نہیں جتتا خاہنی " وہ ایک یار تھر سے یا صد ہوتی
پو کون کم پخت اپشا خاہتا ہے ؟ دلوں کے ق نصلے دل سے ہی لیے خانے ہیں " ڈ ھکے چھیے
لقظوں میں کتا گتا اظهار جتال جتد لمچے ہی سہی اس کی پولنی پتد کروا چکا تھا
میں آپ کی یاپوں میں آنے والی ہر گز نہیں ہوں نہیر ہے آپ ا پیے قدم پنچھے لے لیں میرا
ساتھ آپ کو نکل نف کے عالوہ مزید کچھ میسر نہیں کر سکتا " اس کی ریدھی ہوتی آواز بر وہ
اقسوس سے نفی میں سر ہال کر رہ گتا اس لڑکی کو سمچھایا اپتا سر دپوار میں مارنے کے برابر تھا
اس رسیے سے مچھے کنا ملے گا اور کنا بہیں یہ آپ کا درد سر بہیں ہے میں ق یصلہ لے خکا ہوں"
رہی پات آپ کی پو ائنا مائنڈ سنٹ کر لیں میں انکار کسی صورت بہیں کروں گا آپ کے انکار کی
112 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
کنا اہمنت ہے یہ آپ بہلے ہی دپکھ چکی ہیں جینا روپا دھوپا کرپا ہے آج رات ائنا سوق پورا کر لیں
اس کے نعد ان آپکھوں میں مچھے ذرا سی تھی تمی دکھاتی بہیں چا ہیے "چالف پوفع اس کے
دھونس تھرے اپداز پر اسے ضدمہ لگا تھا
پو کنا سانس تھی آپ سے پوچھ کر لینا ہو گا مچھے؟ "مقاپل کی چھنل سی آپکھوں میں چھاپک کر"
اغیراض اتھاتی وہ اسے دئنا کی شب سے معصوم پرئن مچلوق معلوم ہوتی تھی
مخض اپک انکار اور طالل کاظم انشا کر کے دکھانے گا آپ کو۔۔۔ مچھ سے دور چانے کی ہر ممکن"
کوسش آپ کو میرے اپک فدم اور فرئب لے آنے گی آپ کا یہ پار پار انکار مچھے ائتہا نسند ئنا رہا
ہے نقین چاٹیں میں انشا ٹینا بہیں چاہنا مگر آپ مچھے مج یور کر رہی ہیں "تھہرے ہوۓ لہچے
میں القاظ ادا کرپا بہلی پار اسے جوف سے میچم ند کر گنا تھا اس کی چمکنی آپکھوں سے چھلکیے
خطرپاک عزاتم اسے ئیھر کا ئنا گیے تھے
پوں زپردسنی کے ئنانے گیے رسیوں کی مدت زپادہ عرصہ بہیں پکنی مسیر طالل "اس کے"
مسیفنل کے کھییچے گیے نفسے پر وہ مشکرا کر پلنا
طالل ائنی زپدگی میں آنے والی کسی تھی سے سے دشت پردار بہیں ہوپا تھر بہاں پو معا ملہ ہی"
جییے چا گیے انشان کا ہے "اپک آخری نطر اس کی سرخ پاک پر پڑنے اس کی نگاہوں نے لمخوں
113 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
میں گالتی کنکنانے ل یوں پک کا سفر طے کنا ا ئیے نعاوت پر اپرنے دل کو ڈ ئٹ کر سال پا وہ قورا
اس کمرے سے پاہر نکل گنا تھا
__________________
سفند رپگ کی گ ھیر دار فراک پر لگی ستہرےرپگ کی زری سے ئیے نفش و نگار اپک الگ پکھار پحش
رہے تھے سر پر سجی الل جنی ،ج ناتی ہاتھوں سے اتھنی مہندی کی جوسیو نے اس کی جونصورتی
م
میں چار چاپد لگا دنے تھے اس کے الکھ انکار کے پاوجود فرخت نے سندس کو اسے کمل ئنار
کرنے کے کا چکم دپا تھا پا پا کرنے کے پاوجود اپک گھنتہ بہلے ہی وہ طالل کے پام سے میسوب
کر دی گنی تھی اس کا ذہن اس وقت پری طرح ماؤف ہو خکا تھا طالل ائنا کہا اس طرح سچ کر
دکھانے گا یہ پات پا فاپل نقین تھی
اسے جتالوں کی دپتا سے نکا لیے کے لیے ستدس نے آیکھوں کے سا میے جتکی پجاتی
مچھے پو یہ شب جواب ہی لگ رہا ہے آپ کی سادی ا نسے ہو چانے گی میں سوچ تھی بہیں"
سکنی تھی "ڈرنسنگ ٹینل کے ئنک لگ کر کھڑی سندس نے مشکرا کر اسے دپکھا وہ لگ تھی
ائنی ہی ئناری رہی تھی اس پر سجی اپک اپک خیز کے لیے سندس نے اس کے سو سو پار میبیں
پرلے کیے تھے وریہ اس نے پو سرے سے ہی ئنار ہونے سے انکار کر دپا تھا تھر کہیں چا کر
فرخت کی ڈائٹ ڈ ئٹ کا اپر لے کر غصے سے ہی سہی مگر وہ سندس کے ہیھے خڑھ ہی گنی تھی
114 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
و نسے کوتی اور تھی ہے جو آج ہر طرف چھاپا ہوا ہے "سوہا نے گھور کر اسے دپکھا کچھ دپر بہلے"
ہی وہ اپدر آ کر اسے طالل پامہ سنا چکی تھی اب تھر سے اس کی موپر سنارٹ ہونے لگی تھی
آپ کی سادی کی جوسی میں "سندس نے دائت نکا لیے اسے پاد دہاتی کرواتی"
ن
سادی بہیں ضرف نکاح "سوہا نے اس کی یح کی"
جص
بہیں میں اتھی سن کر آ رہی ہوں طالل تھاتی نے انکل سے کہا ہے وہ آج ہی آپ کی رخصنی"
چا ہیے ہیں "سندس نے پڑے آرام سے اس پر تم بہوڑا
تم چھوٹ پول رہی ہو ؟" سوہا نے معنخب نظروں سے اسے دیکھا تھال یہ ممكن تھا اس کی رچصنی
ہو اور اسے ہی خیر یا ہو ۔۔۔۔
115 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
میں ک یوں چھوٹ پولوں گی تھال آپ کو میری پات پر نقین بہیں ؟ "سندس نے سوہا سے جیسے"
ہی نصدپق چاہی اس نے قورا نفی میں سر ہال کر اس کا سارا تھرم پل تھر میں پوڑ دپا تھا
تھنک ہے تھر کچھ دپر ائ یطار کرلیں جود ہی ئنا چل چانے گا "گہرا سانس لے کر سندس نے"
ئیچھے آ ٹییے میں ائنا غکس دپکھا اسے سکون سے لیسنک تھنک کرپا دپکھ سوہا نے کچھ کہیے کے لیے
متہ کھوال ہی تھا کہ فرخت نے کمرے میں آ کر اپک کامدار چادر سندس کے جوالے کرنے اسے سوہا
کو ئیچے النے کے لیے کہا
پ
یہ شب کنا چل رہا ہے کوتی مچھے کچھ ئنانے گا ؟ "وہ میحیر نگاہوں سے فرخت کو د کھنی پولی"
خب ان کے اپک اسارے پر سندس نے آگے پڑھ کر چادر اس کے کندھوں پر ڈالی ہی تھی کہ
سوہا نے زچ ہو کر چادر جود سے دور اچھال دی النتہ سندس کو اس کی اپک گھوری ہی کاقی تھی
کنا مطلب رخصنی ؟ آپ نے پو نکاح کا کہا تھا ضرف "سوہا رو د ئیے کو تھی جسے دپکھو وہی اس"
کی زپدگی کا مالک ئنا ٹییھا تھا
تمہارے پاپا کا ق یصلہ ہے یہ و نسے تھی نکاح کے نعد یہ شب مخض رسمیں رہ چاتی ہیں وہ آج"
ہو پا کل کنا فرق پڑپا ہے ؟ "فرخت نے اس کا رجشار تھییھنانے ذہنی طور پر ئنار کنا
116 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
"لنکن یہ شب اچاپک؟ مطلب۔۔۔۔ کچھ وقت پو رک چانے میں کون سا تھاگی چا رہی تھی ؟"
غصے میں بہلی پار اس نے فرخت کے سا میے ائنی آواز پلند کی تھی
کنا اول قول پکے چا رہی ہو سوہا۔۔۔ سوچ سمچھ کر پولو آج بہیں پو کل رخصنی ہوتی ہی تھی پا پو"
پچے تھر آج ہی سہی ساپاش ا ئیے مائنڈ کو ری لنکس کرو اور سندس اسے لے کر آؤ چلدی سے ئیچے
سندس کو ئنا چکم چاری کرتی وہ مڑی ہی تھی کہ پاب گھمانے سے بہلے سوہا کی آواز نے ابہیں "
ساکت کر دپا تھا
میں بہیں چاؤں گی اس آدمی کے ساتھ آپ پاپا کو انکار کر دئں "سندس نے گ ھیرا کر فرخت کو"
دپکھا اس کا اس وقت ضد پر اڑ چاپا ان شب کے لیے ہی فاپدہ مند بہیں تھا
کنا مطلب آدمی کوتی اپچان بہیں ہے وہ سوہر ہے تمہارا تھوڑی تمیز سے پات کرو ؟ "فرخت کو"
لگا جیسے ابہوں نے سییے میں غلطی کر دی ہے سوہا کے پگڑے ئ یور دپکھ کر ابہوں نے اسے
اپک پل میں چھاڑ دپا تھا
سوہا !تمہارا دماغ پو بہیں خراب ہو گنا کیسی پاٹیں کر رہی ہو تم ؟ ائنی ضد پر اڑے رہیے کے"
لیے اب ا ئیے پاپا کو نے عزت کرو گی تم ئیچے جو لوگ موجود ہیں شب ائ یطار کر رہے ہیں تمہارا اور
117 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
تم چاہنی ہو میں چا کر تمہارے پاپا سے کہوں ان کی ٹینی ابہیں سرم ندہ کرنے کا پورا م یصویہ ئنانے
ٹ
" ییھی ہے
سمچھ پو آپ لوگ بہیں رہے آپ کے کہیے پر میں نے اس رسیے کے لیے چامی تھری شب"
ائنی چلدی میں ہوا اب آپ لوگوں نے اچاپک سے رخصنی تھی رکھ لی مچھ سے پوچھنا پک ضروری
ٹ
بہیں سمچھا "وہ غصے سے تھری ییھی تھی فرخت کو سا میے کھڑا دپکھ شب پولنی چلی گنی کچھ
پوفف کے نعد فرخت نے مشکرا کر اسے دپکھا سوہا کے مقاپل ٹییھیے ابہوں نے ئنار سے اس کی
تھوڑی پکڑ کر غصے سے ئیے ہوے چہرے کا رخ ائنی چائب کنا
میری ٹینی اس لیے پاراض ہے کہ شب چلدی چلدی ہو گنا چھلی پا ہو پو تمہیں ئناپا پو تھا زپاد"
تھاتی نے پڑی مشکل سے اس سادی کے لیے رضا مندی دی ہے تھلے دل سے پا سہی مگر ان
کا مان چاپا تھی پڑی پات ہے تمہارے پاپا اور تھیھو بہیں چا ہیے تھے اس رسیے میں مزپد دپری ہو
تھر طالل نے کہا ہے وہ و لیمے کا قنکشن دھوم دھام سے کرے گا "فرخت اس کے ہوپق زدہ
چہرے پر پوسہ د ئنی ئیچ ھے ہنی سوہا کی چہلمالتی آپکھوں سے اپک دغا پاز اسک بهشل کر گود میں گرا
اب وہ ابہیں کنا ئناتی شب پالئنگ طالل کی کی گنی تھی زپاد کا پو ضرف اپک بہایہ ئناپا گنا تھا
ٹ
خف یقت سے وافف پا ہوتی پو ساپد وہ تھی اس کہاتی کو سچ مان ییھنی
_______________
118 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
ہلکے یادامی ریگ کی سیرواتی زپب ین کیے سب کے پنچ کھڑا اس وقت ایک الگ طالل ہی لگ
رہا تھا سنحتدگی کا لتادہ اوڑھے سادہ سے طالل کی زیدگی نے سوہا ابرار کی آمد سے یک دم یلتا کھایا
ت ھا
کتا ہوا ؟کیوں ہوا؟ ہر سوچ سے برے اسے یاد تھا پو اپتا حس لڑکی کے لیے اس نے ا پیے یاپ
کے خالف خا کر ق نصلہ لتا تھا وہ اس کی زیدگی میں صرورت سے زیادہ اہم ہو خکی تھی دل میں
پبتیے غصے اور خڑخڑاہٹ کی اصل وجہ ہی اس کا سوہا سے اقتکٹ ہویا تھا
ہزاروں خام یوں کے یاوجود سوہا وہ نهلی لڑکی تھی حس نے طالل کی زیدگی میں آنے ہی ادھم مجا
دی تھی حس لڑکی کو نهلی نظر دیکھ کر ہی اسے خاضی نے زارپت ہوتی تھی وہی لڑکی اس کے
دل کی امین ین خکی تھی اپتا ہر سکوہ ہر اغیراض تھال کر اس نے سوہا کو پورے دل سے اپتایا
ت ھا
وہ مہ جبیں ہی تھی جنہوں نے اسے کسمکش سے یاہر نکال کر لگے ہاتھ اپنی جواہش تھی پتا
ڈالی تھی انہیں سوہا طالل کے لیے نے خد پستد تھی آتی تھی مگر زیاد کے لیے دنے ایداز نے
طالل کو کوتی تھی بڑا ق نصلہ لتیے سے اب یک روک کر رکھا ہوا تھا
گزسٹہ روز اس کی اتیر خالت اور گالوں بر یکھرے حشک آپسوں کے میے میے پشان طالل کو نے
جین کر گیے تھے سوہا سے سب خا پیے کے نعد اسے لمجہ لگا تھاسب طے کرنے میں ....وہ
ق نصلہ جو وہ ا پیے سالوں میں لتیے سے کیرا رہا تھا اسے اپجام یک نہنجانے کے لیے اسے زیادہ دبر
سوجتا نہیں بڑا تھا
وقت راپ نگا کیے پتا مہ جبیں نے ابرار سے یات کر کے سارے خاالت سٹمٹھال لیے تھے نکاح
م
کے نعد وہ کچھ خد یک طمین تھی ہو چکا تھا اگر اس یک ا پیے رپسور شسز کی خاپب سے
نہ
معلوم کی گنی خیر یا نحنی پو کٹھی خان یا یایا کہ یات اپنی چھوتی پو ہر گز نہیں تھی جتنی سوہا کو
119 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
م
لگ رہی تھی ا پیے تھاتی کا یدلہ لتیے کی خاطر مراد علی نے سوہا کو برپپ کرنے کا کمل م نصویہ
پتالتا تھا ساید سوہا کی کوتی کمزوری ان دوپوں تھاپ یوں کے ہاتھ لگ خکی تھی حسے ڈھال پتا کر وہ
دوپوں اسے یارگٹ کر رہے تھے
لگے ہاتھوں ابرار اور مہ جبیں کو سارے خاالت سے آ گاہ کرنے طالل بڑے آرام سے ان سب
کی رصا متدی سے رچصنی کی اخازت تھی لے چکا تھا
ستدس کے ساتھ جیسے وہ کمرے سے یاہر نکلنی دکھاتی دی طالل کی نے ساخٹہ نظر اس کے
سرخ یاک سے ہونے زرد بڑنے چہرے بر ایکی تھی
ایک تھرپور نظر اس بر ڈال کر وہ فورا اپنی خگہ سے کھڑا ہوا نظریں تھتک کر یار یار سا میے موجود
اس طالم حسیٹہ کی خاپب اتھ رہی تھی چهاں وہ ابرار اور فرخت کے ستیے سے لگ کر کھڑی
اسے سرے سے نظر ایداز کر خکی تھی
اسے یک یک سوہا کو گھوریا یا کر مہ جبیں نے ہلکے سے اس کے کتدھے بر ت ھیڑ رستد کتا حسے
محسوس کیے پتا طالل ہلکا سا مشکرایا نعد میں کھل کر ہیس دیا
____________
رچصنی کے فورا نعد ہی دوپوں کے لیے اسبیشل ہویل میں روم یک کرایا گتا تھا یا کہ دوپوں آرام
سے اپنی زیدگی کی سروعات کر سکیں اس یات بر سوہا کے ساتھ طالل کو تھی اغیراض تھا مگر
بڑوں کے آگے دوپوں کی صد پ نکار یاپت ہوتی تھی
120 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
جونصورت گالب کی لڑپوں سے لدی آراپش سے تھرپور کار جیسے ہویل کے سا میے رکی ستاف کے
کچھ لوگ دوپوں کو رسیو کرنے کے لیے نهلے سے موجود تھے الیٹہ ان دوپوں کا نهاں آیا گھر
والوں کے ساتھ جتد ایک لوگوں کے عالوہ یاقی سب کے لیے راز ہی تھا
طالل نے اسے یاہر آنے کے لیے وقتا اپتا ہاتھ پیش کتا حسے سب کی موجودگی میں وہ نظر ایداز
کرتی مشکل سے ہی ل تكن جود ہی یاہر نکل آتی تھی
ستاف کے لوگ طالل کا ایک اسارہ ملیے وہاں سے خلیے پیے تھے سوہا کو سچے سیورے روپ میں
ا پیے ساتھ کھڑا دیکھ طالل کے دل نے ایک ہارٹ پ یٹ مس کی خابز رسٹہ ہونے کے یاوجود
بڑی مشکل سے اس سے جود کو کوتی پیش قدمی کرنے سے روک رکھا تھا
جیسے ہی اس نے کچھ محسوس کرنے طالل کی خاپب دیکھا وہ خلدی سے رخ موڑ کر آگے بڑھ
گ تا
سوہا نے ہوپق پیے اسے وہاں سے ایدر خانے دیکھا تھر غصے سے اپتا ڈرپس سٹمٹھالنی اس کے
پنچھے خل دی
_______________
تم میں تمیز پام کی کوتی خیز تھی ہے پا نس دکھاوے کی پڑھاتی کر رکھی ہے "دوسری پار جود کو"
گرنے سے پچانے کے لیے اس نے جود سے دو فدم آگے چلیے طالل کا سہارا لنا تھا
یہ پات تم پر تھی الگو ہوتی ہے کہیے کو ج ناب سکرئن کی پڑی ادکارہ ہیں اپک ہنل پک پو تھنک"
سے بہنی بہیں چا رہی کنا ضرورت تھی انشا جوپا بہییے کی ؟ "اسے پازو سے پکڑ کر سندھا کھڑا کرنے
طالل نے جناتی نطروں سے اسے دپکھا
121 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
تم نهاں مچھے یاپیں ستانے کے لیے النے ہو ؟ " پنچ را سیے کھڑے وہ یکرار کرنے سے یاز نہیں
آنے تھے الیٹہ دوپوں کی پوک چھوک ہر آنے خانے کی پوجہ کا مرکز پنی ہوتی تھی طالل نے قدم
ی
بڑھا کر اسے اپنی خاپب کھتنجا سوہا کی آ کھیں خیرت سے تھتلیں
ا نسے ئ یکار پالن بہیں ئناپا میں "طالل نے اس کے کان میں سرگوسی کی"
تھاڑ میں خاؤ تم " اس کی زو معنی نظروں کے سیب بزل ہوتی وہ عجلت میں کمرے کی خاپب
بڑھی خب نهلے قدم بر ہی تیر مڑنے طالل نے بروقت اسے یکڑ لتا
تمہارے ارادے مچھے تھنک بہیں لگ رہے و نسے "طالل نے سرارپا اس پر چملہ کشا وہ جو کچھ"
کہیے کا ارادہ رکھنی تھی عم و غصے سے سرخ رپگت میں مزپد اپاری ئن چھلکیے لگا تھا اس سے بہلے
سوہا اس پر پرس پڑتی طالل آس پاس موجود لوگوں کے جنال سے اسے سہارا دے کر کمرے میں
لے آپا تھا
______________
پورا کمرہ تھولوں کی جوسیو سے مهک رہا تھا چهازی سابز پتڈ بر گالب کی پت یوں سے پتا دل طالل
کو نے خد پستد آیا تھا اس کے ساتھ دوپوں کے لیے ایک جونصورت سا کارڈ تھی رکھا تھا حسے ہویل
ستاف والوں نے ان کے لیے چصوضی پتار ک تا تھا سوہا کو کسی پت کی ماپتد چم کر کھڑا دیکھ
اس نے جیسے الپیس آن کی سارا قسوں ہوا میں جیسے پجلتل ہویا خال گتا
122 www.urdunovelshub.com
کھت
URDU NOVELS HUB
اسے ایک صروری کام کا پتا کر وہ جیسے خاموسی سے کمرے سے یاہر نکال سوہا لم تا ساپس نحنی
کچھ بر سکون ہوتی خلدی سے ا پیے لیے کچھ آرام دہ نہتیے کو ڈھویڈ کر اس نے واش روم کا رخ
ک تا ت ھا
_________________
ماما نے بہت ائ یطار کنا تمہارا تمہیں آنے چا ہیے تھا ؟ "دور دور پک تھنلی سناہ پار کول کی"
سڑک پر نطرئں دوڑانے اس نے سازم سے سکوہ کنا بہت کوسش کرنے کے پاوجود سازم نے
اس کے اپک تھی ئ یعام کا جواب پک بہیں دپا تھا وہ دوپوں اس وقت ہوپل کے پاہر کھڑے
تھے سازم نے ہی اسے کال کر کے ملیے کے لیے پالپا تھا
" میری چھوڑو ائنی سناؤ تم نے پو سادی پا کرنے کی قسم کھاتی تھی اب کیسے تھیس گیے ؟"
سازم کی پات پر طالل نے نے ساختہ فہقہ لگاپا دل کے ہاتھوں مج یور ہو کر وہ وافعی پرا تھیشا تھا
بہیں میں نعد میں مل لوں گا "سازم نے سرسری سا جواب د ئیے بہایہ گھڑا خف یقت پو یہ تھی"
اس وقت وہ جود سے نطرئں مالنے کے فاپل تھی بہیں تھا مگر
طالل کی سادی کا سن کر وہ جود کو اس کے یاس آنے سے روک نہیں یایا تھا میرال کو لے کر
جتیے تھرم اس نے یال ر ک ھے تھے وہ ایک چھتکے میں خاک میں مل خکے تھے اس کی دوسری
123 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
سادی کا سن کر ہی میرال نے اس سے ساری را نطے م نقطع کر دنے تھے حس لڑکی کے لیے وہ
اپنی پ یوی اور پتنی یک کو پنچھے چھوڑ چکا تھا وہ کسی اور کے ساتھ اپنی دپتا آیاد کر کے اس کے
مٹہ بر کرارا تماپجہ مار خکی تھی آقس میں آنے دن نے عزت ہوکر اس نے کام کو تھی خیر آیاد
کر دیا تھا
دل پو تھا ا پیے گھر واپس لوٹ خانے تھر صتاء کا آپسوں سے تھ نگا چہرہ یاد کرنے سرمتدگی اس
کی سوجوں بر ڈبرہ چمالتنی
تمہیں بہت پاد کرتی ہے ماما اور تھاتی کے لیے اسے سمچھا پاپا مشکل ہو چاپا ہے "سازم کو ائنا"
آپ اس کے سا میے مخرم لگیے لگا تھا
" تم اسے سمچھا لییے ہو گے مچھے نقین ہے و نسے تھی سروع سے تم اس کے نسندپدہ رہے ہو"
سازم کے چہرے پر تھنکی سی مشکان چھلک دکھالنے غائب ہوتی
دئنا کا کوتی تھی رشتہ اس کے پاپ کی چگہ بہیں لے سکنا سازم وہ تمہیں بہت پاد کرتی ہے"
وردا کے ذکر پر چہاں سازم نے اس سے نطرئں خراٹیں وہیں طالل کی آپکھوں میں ماپوسی ہی"
ماپوسی تھی
کنا تھا وہ اور کنا ٹینا چا رہا تھا ؟
ائنی غلط یوں کا ازالہ کرنے کی پچانے اپک پار تھر سے پارپک راسیوں پر چل پڑا تھا چہاں سے
وانسی پا ممکن تھی
124 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
خب اسے ئنا چلے گا میں نے اس کی ماں کو کسی پرائ عورت کے لیے چھوڑ دپا تھا پو وہ جود مچھ"
" سے نفرت کرے گی
کنا ئنا خف یقت اس کے پر غکس ہو ؟ "طالل کی پات پر سازم نے نطر اتھا کر اسے دپکھا ذہن"
میں نس بہی سوال گوپج رہا تھا کنا وہ سچ کہہ رہا تھا ؟
نے وفاتی کا جو داغ اس کے دامن کو داغدار کر خکا تھاکنا اس کا ازالہ ممکن تھا ؟
طالل نے مشکرا کر اسے دیکھا تھر آگے بڑھ کر جود ہی اسے گلے سے تھی لگا لتا اپنی سب سے
بڑی جوسی میں وہ سازم کو ا پیے ساتھ خاہتا تھا اب خب وہ جود خل کر اس کے یاس آیا تھا پو
نہی اس کے لیے نہت بڑی یات تھی
___________________
ساز م سے سارا خال اجوال لتیے کے نعد وہ کاقی دبر سے کمرے میں واپس لویا تھا یاپٹ یلب
کی روسنی میں پتڈ بر سویا ہوا وجود مخو پت جواب تھا طالل نے مشکرا کر دپوار گیر آ پتیے میں اپتا
عکس دیکھا اس سے نہیر پحقہ اسے ساید ہی کوتی اور دے سکتا تھا سوہا کا رخ دوسری خاپب
ہونے کے یاغث طالل کو اس کا چہرہ تھتک طر نقے سے نظر نہیں آ رہا تھا اس کی کمر بر
یکھرے یال کھڑکی سے آتی ہلکی ہوا کے دوش سے اڑنے ایک سچر یایدھ رہے تھے اخایک اس کا
دل کتا فرپب سے خا کر اسے د یکھے محسوس کرے
125 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
اتھی جواہش کو غملی خامہ نہتانے کی خاطر اس نے کچھ قدم ہی لیے تھے کہ اخایک سے وہ
کسی خیز میں الچھتا بری طرح زمین پوس ہوا دھڑم کی آواز نے کمرے کی بر سکون قصا میں
ارنعاش بریا کتا تھا
ٹ پ
سائنڈ لیمپ چال کر مندی مندی آ کھیں کھولے وہ ہڑپڑا کر اتھ ییھی تھی آواز کی سمت کا نعین
کرنے جیسے اس کی نطر طالل پر پڑی بہلے بہل اس نے معیحب نگاہوں سے زمین پر پڑے
طالل کو دپکھا دوسری نگاہ اس کے ہاتھ میں قند ائنی ہنلز پر ڈال کر وہ جوں ہیسنا سروع ہوتی پو
ماپو پرپک لگاپا مشکل ہو گنا تھا
اسے جود بر ہیستا دیکھ طالل نے غصے سے ہاتھ میں یکڑی ہتل دور اچھال دی کتا سایدار اسنفتال
تھا وہ پس سوچ کر رہ گتا
زیادہ زور سے لگی ہے کتا ؟" طالل کے لتگڑا کر خلیے کا پوپس لتنی وہ یا مشکل اپنی ہیسی بر خیر
کر یاتی تھی
126 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
نہیں میں ایکتتگ کر رہا ہوں " طالل نے گھور کر اسے دیکھا
ک یوں ہسینال والوں نے تمہاری چھنی کر دی ہے کنا ؟ "سوہا نے ہیسیے ہوۓ اس کا مذاق اڑاپا"
ئیر کے درد سے ئیچارہ کراہ کر ائنی پاپگ سندھی کر پاپا تھا
اب تم النی سندھی پاٹیں ہی کرتی رہو گی پا کوتی دواتی تھی دو گی مچھے "طالل نے گہرا سانس"
لییے اسے اجشاس ذمہ داری پاد دالتی
بہاں کون سا میں نے ائنی ڈسبیشری کھول رکھی ہے منڈنکل پاکس دپکھو کوتی ٹین کلر مل"
چانے گی "اس کے جود پر تھڑ کیے کو نطر اپداز کرتی وہ متہ نسور کر اتھی پورا کمرہ جنک کرنے کے
نعد پل آخر اسے اپک چھوپا سا پاکس مال ہی گنا تھا
یہ لو دپکھ لو ؟"ساری دوائناں اس کے سا میے رکھیے اس نے پاتی کا گالس تھی اسے پکڑاپا"
طالل نے جیسے دواتی نگلی وہ گالس واپس رکھ کر اپنی خگہ واپس لوٹ آتی تھی
سکریہ " اس نے جود بر کمفربر درست ہی کتا تھا کہ طالل کی آواز کمرے میں گوپچی
127 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
زپادہ جوش ہونے کی ضرورت بہیں ہے میں نے نس اجشان کا پدلہ اپارا ہے جو تم نے مچھ پر"
پ
کنا تھا موفع مال پو آگے تھی کروں گی "دو پوک لہچے میں اسے پاور کرانے اس نے جیسے آ کھیں ئند
پ
کی طالل ئنا کسی پاپر کے اسے دپکھنا رہا تھر جود تھی آ کھیں ئند کر لیں تھی
_______________
پوری رات کروٹ یدل یدل کر اس نے نے جتنی میں گزار دی تھی جونہی قصا میں نہجد کی
اذاپوں کی صدا یلتد ہوتی پتتد نے اس بر علٹہ یا لتا تھا حس کے محض کچھ گھت یوں نعد ہی ایک
عح یب سی پو اس کے پٹھ یوں سے یکراتی گہری پتتد میں ہونے کے یاوجود دم گھتیے سے وہ کھاپستا
پ ی
ہوا یک دم آ کھیں کھول کر اتھ پتٹھا سا میے وہ صوفے بر تٹھی بڑے مزے سے سگرپٹ تھویکنی
پ
الگ ہی دپتا میں کھوتی تٹھی تھی طالل نے نے ساخٹہ اپتا سر یکڑ لتا
دئنا ادھر کی ادھر ہو سکنی ہے مگر یہ لڑکی کیھی بہیں سدہر سکنی "وہ زپر لب پڑپڑاپا ئ نگے پاؤں"
اس کے سر پر چا بہیچا تھا
128 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
یہ کون سا وقت ہے ان شب خیزوں کا ؟ "اس کا ئیز و ئند لہچہ محسوس کرنے سوہا نے گردن"
پ
اوپر اتھا کر دپکھا کجی ٹیند سے کھلی سرخ آ کھیں اسے کاقی دلکش لگی تھی
ان خیزوں کا تھی کوتی وقت ہوپا ہے ؟ "سوہا نے اچھییے سے اسے دپکھیے سوال کنا النتہ طالل"
کو لگا اس کے دماغ کی رگیں کھڑے کھڑے ت ھٹ چاٹیں گی
اسے وہی چم کر کھڑا دیکھ وہ نظریں ت ھیرگنی تھر گہرا کش لتیے جیسے ہی قصا میں مرعولوں کی
صورت دھواں چھوڑا طالل کے غصے کا گراف مزید ہاتی ہویا خال گتا میز بر بڑی ساری خیزیں اس
کی مط یوط یایگ کی ایک تھوکر سے ہی زمین کی زپ یت ین خکی تھی
آ ئندہ کیھی اسے ہاتھ تھی لگاپا پو ہاتھ پوڑ دوں گا "طالل نے اسے ضاف دھمکی دے ڈالی"
ف
" میرے سا میے تمہارے یہ لمی ڈاپالگ کام بہیں آنے والے"
سوہا نے اس کی دھمکی ایک کان سے ان کر دوسرے سے نکال دی
تم صیح صیح میرا دماغ خراب مت کرو "طالل نے اسے ئبیتہہ کرنے کوقت سے کہا"
اچھا !تم تھی اسیعمال کرنے ہو ؟ "وہ پلٹ کر چانے کو تھا خب اسیناق سے مڑ کر اسے دپکھا"
129 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
"کنا ؟"
ائنا دماغ "سوہا کے جواب پر اس کا دل کنا اس کا سر تھاڑ دے اّللّ اّللّ کر کے اپک رات ہی"
گزری تھی چانے پوری زپدگی اپک چ ھت کے ئیچے وہ اس کا کنا چال کرنے والی تھی مسیفنل کے
اپدنسوں نے اسے پری طرح سے گ ھیر لنا تھا اسے امند تھی بہت چلد وہ پاگل ہو چانے واال تھا
_________________
پاشتہ کرنے کے نعد وہ دوپوں سندھا کاظم وال بہیچے تھے چہاں مہ جبیں کے ساتھ صناء اور وردا
نے تھی دوپوں کا جوب اسیفنال کنا تھا سادی میں ہوتی سرسری سی مالفات میں سوہا کے لیے
وہ دوپوں اجینی ہی تھیں اسے فرخت نے ئناپا تھا طالل کا اپک پڑا تھاتی تھی ہے مگر وہ تھا کون
یہ پات اب پک اس کے لیے راز ئنی ہو تھی جس پر سے پردہ اتھاپا اتھی پاقی تھا
طالل پو گھر آنے سکون کا ساپس لے کر سونے خال گتا تھا صتاء نے اسے پورا گھر دکھانے کے
نعد ایک کمرے کے یاہر چھوڑنے ایدر خانے کا اسارہ کتا
وہ جیسے یاب گھما کر ایدر داخل ہوتی دن میں تھی رات کا سا سماں کیے جتاب قارغ وقت کا
ی
تھرپور قایدہ اتھا رہے تھے دل کتا اسے پتگ کرے تھر ایک یار اس کی الل آ کھیں یاد آنے اس
نے اپتا ارادہ برک کردیا دنے یاؤں واش روم میں خانے اس کا ارادہ تھاری جوڑے سے چھ نکارہ
خاصل کریا تھا
___________
130 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
دونہر کے سانے زمین بر ابر آنے تھے آدھا دن لگ تھگ جٹم ہونے کو تھا وہ ستدس کی کال بر
کیڑے یدل کر پتار ہونے آ پتیے کے سا میے کھڑی تھی اسے کام سے چھنی لیے و پسے تھی نہت
دن ہونے کو آنے تھے ایک پتا بروجتکٹ تھا حس کے لیے اسے ایک اچھا آفر تھی آیا تھا سب
کچھ طے کرنے سے نهلے وہ ان لوگوں سے مل کر جود یات کر لتتا خاہنی تھی یلو ڈراتیر سے یال
حشک کرنے کے نعد وہ یارتی م تک اپ کر کے اسے آخری پچ اپ د پیے میں مصروف تھی
خب طالل کمرے میں داخل ہوا
تھورے ریگ کی یلین سقون ساڑھی ،گہرا گال ،گردن میں سجا تھاری ہار کاپوں سے ل تکیے ہم ریگ
آوبزے اسے تھٹھک کر دیکھیے بر مح یور کر گیے تھے طالل کی نگاہوں کی پیش محسوس کرنے
اس نے مڑے پتا خلدی سے یالوں کا میسی سا جوڑا یایدھ کر مایگ کے یالوں سے لٹ نکال کر
چہرے بر آزاد چھوڑ دی
اچھی لگ رہی ہو "کمرے کا دروازہ ئند کرنے کے نعد وہ اس کے فرئب آ کر فدرے چھک کر"
سرگوسی کی صورت پوال
تم سے کس نے رانے مایگی ہے ؟" سوہا آ پتیے میں انہرنے اس کے عکس سے مجاطب ہوتی
اپنی پ یوی کی نعرنف کرنے کے لیے مچھے کسی کی اخازت نہیں خا ہیے " اس کے اسنجاق
پ
تھرے ایداز بر وہ دیگ تٹھی تھی طالل نے کرسی بر چمے ا پیے ہاتھ سے اس کا جوڑا کھول دیا
م
ایک ین سے پتدھے یال تیزی سے کسی آپشار کی ماپتد اسے پنچ ھے سے کمل چھتا خکے تھے اپنی
پتاری صا نع ہونے کے صدمے سے وہ طالل کو گھورتی اس کے مقایل کھڑی ہوتی
131 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
تم ج یگلی کیھی انشاپوں والے کام تھی کر لنا کرو اپک پو بہلے مچھے دپر ہو رہی تھی ائنی مجنت سے"
میں نے پال سنٹ کیے تھے تم نے سارے نگاڑ دنے "پالوں کو دوپارہ سنٹ کرنے کی کوسش
میں ہلکان ہوتی وہ رو د ئیے کو تھی
و نسے یہ ساہی سواری چا کدھر رہی تھی ؟ "صوفے پر ٹییھے طالل نے اس کا گہری نطروں سے"
چاپزہ لنا اس کی ئناری کو اپک تھر پور ساپاسی د ئ نا وہ دل ہی دل مشرور ہوا تھا النتہ کام کی تھکان
پو اس کا چہرہ دپکھیے ہی اڑن چھو ہو چکی تھی
چا رہی تھی مطلب ؟ چا رہی ہوں میں ۔۔۔۔۔ تھوڑا کام ٹیناپا ہے سندس کسی تھی وقت آتی"
ہو گی "طالل کی نطرئں اس کے ئیزی سے خرکت کرنے ہاتھوں پر تھی وہ اپک پار تھر سے
م
اسی طرز کے پال ئناتی کمل ئ نار کھڑی تھی اپک جناتی نطر طالل پر ڈال کر ئنڈ پر پڑا ائنا ئنگ
جنک کرتی نطر آتی
اچھا ۔۔۔۔۔
پ
" و نسے عموما لڑکناں سادی کے نعد گھر گھرہسنی د کھنی ہیں"
نہت اچھی معلومات تھی لتكن میرے کسی کام کی نہیں ہے " اس کے پتکھے لہچے بر طالل
نے فہقہ لگایا
132 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
تم ضرف مچھے ہی دپکھ لو پو کاقی ہے پاقی شب تمہارے نس کا بہیں "ساپد کچھ ضروری تھا جو"
پ
اسے مل بہیں تھا طالل کی نطر اس کی ہر اپک خرکت پر تھی سوہا نے رخ موڑنے آ کھیں سکیڑ
کر اسے دپکھا
تمہاری یہ فصول پاٹیں میرے پلے بہیں پڑ رہی کسی اور کا دماغ کھاؤ چا کر "گہرا سانس ہوا کے"
شیرد کرتی وہ اچھی چاضی پرنشان ہو چکی تھی
کچھ ڈھویڈ رہی ہو ؟" اسے ہر سے الٹ یلٹ کرنے دیکھ طالل نے اسنفشار کتا
م
ہاں وہ تم نے میری ۔۔۔۔۔۔۔ ،سوہا کی زیان کو اخایک سے بریک لگا طالل نے نحشس نگاہوں
سے اسے دیکھا تھر جود ہی مجاطب کر لتا
کہیں تم یہ پو نہیں ڈھویڈ رہی ؟" اپنی ج یب سے اس کے مظلب کی خیز نکال کر دکھایا وہ اسے
سوالٹہ نگاہوں سے دیکھ رہا تھا نقتتا وہ اپنی دبر سے سگرپٹ یالش رہی تھی اس کی آیکھوں کی
نہ
چمک اس سے ہر گز چھنی نہیں تھی اس سے نهلے وہ اس یک نحنی طالل نے خالی ڈتی تھاڑ
کر ڈسین میں ڈال دی
وہ خاپتا تھا اس لت سے اسے آزاد کروایا اپتا آسان نہیں تھا مگر یا ممكن تھی پو نہیں تھا
133 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
تم خد سے بڑھ رہے ہو اب " اسے سهادت کی انگلی دکھا کر وارن کرتی وہ تھڑک اتھی تھی
طالل نے آگے بڑھ کر اس کی انگلی بر اپنی انگلی سے گرقت کی
پ
اب یہ پو سراسر الزام ہے مچھ پر "چذپات سے تھرپور آ کھیں سوہا کو ساکت کر د ئیے کی"
ضالجنت رکھنی تھیں سوہا کی مشلشل چدو چہد پر جوبہی طالل نے اس کا اس کا ہاتھ آزاد کنا ائنا
ئنگ اتھا کر وہ پاہر کی چائب پڑھی مگر دروازے نے پو جیسے کھلیے سے ہی انکار کر چھوڑا تھا کینی پار
ک
اسے زور لگا کر ھییجیے کے پاوجود خب کچھ یہ ئن سکا پو اس کی سوالتہ نطروں کو پڑھیے طالل نے
اسے ا ئیے پاس آنے کا اسارہ کنا کچھ پل سوجیے کے نعد وہ مرے مرے فدم اتھا کر چلنی طالل
سے کچھ دوری کے فاضلے پر چارکی تھی خب اس نے زپردسنی اس کا پرم و گداز ہاتھ تھام کر اسے
ا ئیے پاس ٹییھاپا
پار میں تھکا ہارا گھر آپا ہوں سوچا تھا تم سے ٹییھ کرکچھ دپر پاٹیں کروں گا اور تم ہو کے چانے کی"
پڑی ہے تمہیں "طالل کے سکوے پر سوہا نے اسے ا نسے دپکھا ماپو کوتی گناہ غطیم کر دپا ہو اس
نے
تم پو ا نسے کہہ رہے ہو جیسے ہر روز چانے کینی دپر میرے پاس ٹییھ کر مجنّت کی ٹینگیں"
" پڑھانے ہو
کہیں تم پاپا مارنے کی پچانے مچھے سچھاؤ پو بہیں دے رہی "سوہا نے تھ یوئں اخکا کر اسے دپکھا"
اپدر ہی اپدر اس کے ذہنی پوازن خراب ہونے پر اقسوس جنانے وہ کچھ پوفف کے نعد پولی
134 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
ن
یہ دروازہ تم نے الک کنا ہے ؟ "اس کے فسیش تھرے اپداز نے سارا قسوں پل تھر میں"
پوڑ ڈاال تھا
سوہا کے چہرے کے پکھرے پکھرے نقوش ازپر کرپا طالل اقسوس سے سر پکڑے ٹییھا تھا
مطلب سوال جنا جواب گندم ۔۔۔۔۔
طالل نے جود کو بر سکون کرنے پتد دروازے کی خاپب دیکھا تھر اپتات کی مہر لگا کر گویا اس
کے سک کی نصدپق تھی کر ڈالی
پ مچس
گ
مگر ک یوں ؟ "وہ پا ھی سے اسے د ھے نی"
ک
ک یوپکہ تم آج پاہر بہیں چا رہی "عج نب اپکشاف تھا جو اس پر تم کی صورت تھوپا تھا"
تمہیں سب مذاق لگ رہا ہے طالل مچھے دبر ہو رہی ہے " اب کی یار وہ زچ ہوتی تھی دل پو کر
رہا تھا کچھ اتھا کر اس کا تھوڑ دے مگر قلجال پچمل سے کام لتتا تھا
135 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
اپک سرط پر "سوہا نے جوپک کر تھیوئں اخکاٹیں اس سے بہلے وہ اس کا م یصویہ چان پاتی"
طالل نے آگے پڑھ کر تھرتی سے اس کی پل کھاتی کمر پر گرقت مط یوط کرنے اسے پک دم ائنی
ک
چائب ھییچ لنا اور وہ کسی ڈور کی مائ ند سندھا اس کے مط یوط سییے سے چا پکراتی اتھی وہ اس اقناد
پر ہی پوکھالہٹ کا سکار تھی کہ ا ئیے چہرے پر رئ نگنا اس کا ہاتھ محسوس ہونے اپک سیشاہٹ سی
اس کے جسم میں پچلی کی مائند دوڑ گنی
م
سوہا نے مزاچمت کرنے اس کا ہاتھ ا ئیے پالوں سے ہناپا چاہا مگر ئب پک وہ ائنا کام کمل کر
خکا تھا گھیے سی نپ کینگ میں پراسے پال پل تھر میں پوری ئنک کو کور کر چکے تھے
آزما کر دیکھ لو " طالل نے جیسے ہی اس بر اپنی گرقت سخت کی اپنی ہڈیاں پوپنی ہوتی محسوس
کر وہ تھڑتھڑ ا کر رہ گنی اس سے نهلے طالل کے ساتھ وہ مزید الچھنی ستدس کی کال بر اس
نے ڈرپستگ بر بڑے ا پیے مویایل کو پحیے دیکھا اپتا دوسرا ہاتھ مویایل کی خاپب بڑھا کر وہ
مویایل اتھایا خاہنی تھی بر اس سے نهلے طالل نے اسے دوپوں ہاتھوں سے زمین سے ذرا سا اوبر
136 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
اتھانے گھما کر اجتتاط سےاپنی دوسری خاپب پنچے ایارا وہ گہیراہٹ میں اب یک اسے ساپوں
سے تھامے کھڑی تھی اس کا جتا کی تمازت سے سرخ بڑیا ریگ طالل کے ل یوں بر تھتلی
مشکراہٹ مزید گہری کر یا خال گتا
ئناؤ چلدی "ائنی خقت کو چھ نا کر وہ لمچے میں اس سے فاضلے پر ہوتی اور اس نے چانے تھی"
دپا تھا
" تمہیں ائنا تی وی کرئیر چھوڑپا ہو گا "پات کہیے میں نطاہر چھوتی لگنی تھی مگر تھی بہیں"
سوہا کے چہرے کا ریگ لٹھے کی ماپتد زرد بڑا
تم مذاق کر رہے ہو ؟ "طالل کے سیجندہ پاپرات اسے جوف میں مینال کر چکے تھے"
نہیں "
تم نے مچھ سے ائنی مرضی سے سادی کی تھی "سوہا نے اسے پاد دہاتی کرواتی"
اس پات سے تم مچھے کیھی مکرپا ہوا بہیں پاؤ گی اس وقت تمہارا میرے ساتھ میرے کمرے"
" میں ہوپا اس پات کا متہ پولنا ئ یوت ہے
137 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
میری غیرت یہ گوارہ بہیں کرتی کہ میری ئ یوی پرانے مردوں کی پاہوں میں پاہیں ڈال کر وہ"
شب کرے جس پر ضرف میرا جق ہے "اس کی آپکھوں میں دپکھنا وہ ئیھر پلے لہچے میں گوپا ہوا
تم نہت زیادہ سوچ رہے ہو " اسے غصے سے تھرا دیکھ سوہا نے سمچھانے کی کوشش کی
ساید ۔۔۔۔۔
پ
ہو سکنا ہے وہ ٹینی کے ئ نار میں اپدھے ہوں پر میری دو آ کھیں مچھے چدا نے نعمت میں دی"
ہیں جن کا اسیعمال مچھے پخوتی آپا ہے "طالل نے اسے چارو چانے خت کر ڈاال تھا
تم زپادتی کر رہے ہو میرے ساتھ میں پاپا سے تمہاری سکاپات کروں گی "ائنا پرس اور موپاپل"
ئنڈ پر تھینکیے اس نے کان میں سچے چہمکوں کو نے دردی سے پوچ کر تھی یکا
مچھے وقت بر پتا د پ تا میں نہنچ خاؤں گا " طالل نے خان کر یکڑا لگایا سوہا نے گھور کر اسے دیکھا
ی
پسو پییر سے ہوپ یوں کو رگڑتی وہ تم آ کھیں لیے واش روم میں پتد ہو خکی تھی جود کو مصروف
138 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
طاہر کرنے طالل نے سکون کا ساپس لتا مگر ایدر سے اب اتھک تھتک کی آوازیں نهلے سے تیز
ہو خکی تھیں
_________________
پ
میں واپس نہیں خاؤں گی اب اس گھر میں " فرخت اور ابرار کے ساتھ تٹھی وہ ہلکی نهلکی یاپیں
کر رہی تھی خب فرخت کے سوال بر اس نے اپتا ق نصلہ ستایا پچھلے ایک ہفیے سے اس سحص
کے ساتھ رہ رہ کر اس کا دم گھتیے لگا تھا اسے آزادی خا ہیے تھی جو نهاں میسر تھی
س
کتا مظلب ہم کچھ مچھے نہیں ؟ " فرخت نے خانے کا کپ برے میں رکھیے اسے سوالٹہ
نظروں سے خاپجا پتنی متکے ملیے کے لیے آنے پو ماں یاپ جوسی سے تھولے نہیں سمانے بر اگر
وہی پتنی ہمیشہ ہمیشہ کے لیے آ کر متکے میں پس خانے پو ماں یاپ کی پتتد اڑ خاتی ہے
مچھے نہیں رہتا طالل کے ساتھ " ابرار اور فرخت دم پخود پتٹھے اسے سن رہے تھے
کچھ کها اس نے تم سے پتاؤ مچھے کتا ہوا ہے ؟" زیاد کا سوچ کر ابرار کے دل میں عح یب سے
وسوسے اتھ رہے تھے
139 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
وہ ایک پتگ نظر مرد ہے ا پسے مرد کے ساتھ میں اپنی پوری زیدگی نہیں گزار سکنی مچھے طالق
خا ہیے " سوہا کی زیان سے نکلے القاظ اس قدر یلخ تھے کہ اسے ہوش دالنے کے لیے فرخت نے
پ
نهلی یار ا پیے ہاتھ کا اسنعمال کتا تھا وہ اب یک نے نقتنی سے گال بر ہاتھ ر ک ھے تٹھی تھی
آیکھوں سے گرنے اسک سقاف موتی کے ماپتد پوٹ کر اس کی چھولی میں یکھرے تھے
خیردار اگر ا پیے مٹہ سے ا پسے القاظ نکالے پو۔ " فرخت کی لرزتی زیان نے یا مشکل ان کے القاظ
کا ساتھ دیا
اس پارے میں ہم نعد میں پات کر نے ہیں تم اپک پار نشلی سے سوچ لو "اپرار نے اس "
کے سر پر ہاتھ رکھیے فرخت کو تھی تھنڈا ہونے کا اسارہ کنا جو اتھی پک اس ضدمے کے زپر اپر
کھڑی تھی
میں نے سوچ لتا ہے میرا ق نصلہ اب تھی وہی ہے اور آگے تھی نہی رہے گا " سوہا کی ہٹ
ی
دھرمی بر ابرار نے آ کھیں منحیے اس کے سر سے اپتا ہاتھ اتھایا اور کمرے کی خاپب بڑھ گیے
کوتی تھی ق نصلہ خلد یازی میں لتتا انہیں ایک یار تھر سے اس مقام بر کھڑا کر سکتا تھا چهاں
سے وہ خلتا سروع ہوۓ تھے
______________
140 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
سادی کے ایک دو دپوں نعد ہی اس نے پوکری بر خایا سروع کر دیا تھا کام تھا تھی اپشا کہ اسے
ا پیے ذاتی مقاد کو ایک طرف رکھ کر دوسروں کے یارے میں سوجتا بڑیا تھا وہ ہر وقت برپشان اور
اکھڑ مزاج رہیے واال طالل سوہا کے زیدگی میں آنے جود کو نہت خدیک یدل چکا تھا ایک یات جو
کٹھی نہیں ید لیے والی تھی وہ اس کا سوہا سے ریلتڈ کیسر ڈ تھا اسے سروع سے پولڈ لڑکتاں زہر
لگنی تھی ا پیے ہم سفر کے طور بر حس سادگی کی نصوبر اس نے دل میں پشا رکھی تھی سوہا اس
سے ہر لجاظ سے محتلف تھی عورپوں کے کام کو لے کر اس کا نظریہ ہر گز پتگ نہیں رہا تھا
مگر یہ واخد اپشا کام تھا چهاں وہ خاہ کر تھی اسے ڈھتل د پیے کا مٹمنی نہیں تھا
وہ خاپتا تھا پو محض اپتا کہ نکاح یامے بر دسنحط کر کے حس لڑکی کے چملہ چقوق اس نے ا پیے
یام لکھوانے تھے اس کے پور پور بر طالل زیاد کا جق تھا
تھر کوتی اور مرد اس اماپت میں جتاپت کرے یہ یات سوچ کر ہی وہ آنے سے یاہر ہونے لگتا
تھا اس رسیے میں اسے جتنی ڈھتل دے سکتا تھا وہ اسے نہت نهلے ہی دے چکا تھا مزید کی
گنجاپش نکالتا اس کے پس سے یاہر تھا
اس یارے میں سوہا کو وہ نهلے ہی سب کلییر کر چکا تھا ہاں وہ تھوڑی صدی اور خذیاتی تھی بر
طالل کو نقین تھا اسے نہت خلد اپتا پتا لے گا حس طرز بر اس کا دل دھڑکتا تھا سوہا کا دل
تھی اسی لے بر دھڑ کیے لگے گا
ابرار کی موجودگی میں پتٹھے وہ دوپوں نقوس اس وقت ل یویگ ابریا میں موجود تھے خب خاموسی کو
خیرتی ابرار کی آواز نے دوپوں کو اپنی خاپب م یوجہ کتا
141 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
یہ تمهاری مرضی سے نهاں آتی تھی یا تم جود چھوڑ کر گیے تھے ؟"طالل نے جویک کر سوہا کی
خاپب دیکھا اسے نهاں آنے دوسرا دن تھا ان دو دپوں میں اس نے خانے کتنی کالز کی تھی بر
مجال تھی کہ سوہا نے جواب د پ تا تھی صروری سمچھا ہو اب ابرار کا اس سے سوال کریا اسے
خیراتی میں متتال کر رہا تھا
میں چھوڑ کر گتا تھا " طالل نے سادہ سا جواب د پیے ابرار کو نقین دالیا
تم خا پیے ہو اس کے نهاں آنے کے پنچھے کتا وجہ ہے ؟" سوہا نے نے ساخٹہ طالل سے
نظریں خراپیں جو اس نے تھی پوٹ کی تھی
م
ہٹہ ۔۔۔،۔وہ اتھی یات کمل تھی نہیں کر یایا تھا کہ ابرار کی آواز بر اسے خاموسی اجتتار کر تی
بڑی
کس دپتا میں جی رہے ہو متاں ؟" ابرار نے طالل کو دیکھیے اقسوس سے سر ہالیا
تمہاری ئ یوی بہاں منکے کے مزے لییے بہیں آتی پلکہ مسیقل آ بہاں آ کر نسیے کی ئناری کر کے"
آتی ہے اور تم اس فدر نے وقوف جود اسے بہاں چھوڑ کر چلیے ئیے ا ئیے کام سے مجنّت اچھی
" پات ہے مگر اس کا مطلب یہ پو بہیں جود سے خڑے رسیوں سے ہی الپرواہی پرت لی چانے
142 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
طالل کو محسوس ہوا ابرار اسے تھگو تھگو کر مار رہے تھے مسنقل والی بر اس نے سر اتھا کر سوہا
پ
کو دیکھا جو زمین کو گھورتی لب تھتنچے تٹھی تھی
جی ۔۔۔۔۔مگر خاہے پو دوسرا کوتی کام کر سکنی ہے مچھے اس بر کوتی اغیراض نہیں "
_________
ک یوں تھتک کہہ رہا ہوں یہ میں ؟" اب کی یار انہوں نے سوہا کو مجاطب کتا حس نے محض سر
ہالنے بر اک نقا کتا تھا طالل ساکت پتٹھا یک یک اسے د یکھے گتا
"جو تھی ہوا تم دوپوں کے پنچ کی یات ہے کس نے کتا کها اور کتا ستا یہ سب نے مقصد یاپیں
ک
ہیں تم دوپوں پچے نہیں ہو کہ ہر یات کان ھتنچ کر سمچھاتی خانے
اس رسیے کے جوالے سے جو تھی ق نصلہ لتتا ہو وہ تم دوپوں کا ہویا خا ہیے ۔۔۔۔"
143 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
م
مچھے اس سے دو میٹ اکتلے میں یات کرتی ہے " ابرار کی یات کمل ہونے سے نهلے طالل کی
تھاری تھ کرم آواز ان دوپوں کی سماغت سے یکراتی
بژمردہ یابرات چہرے بر سجانے کتنی دبر وہ کچھ کہیے کے قایل تھی نہیں رہے تھے دوپوں کو
کچھ وقت اکتال چھوڑ کر وہ خاموسی سے ان کے درمتان سے ہٹ گیے تھے
"میں پوچھ سکتا ہوں یہ خراقات کب سے خل رہی تھی تمهارے دماغ میں ؟" طالل کے ستاٹ
دار لہچے بر سوہا نے سر اتھاکر اسے دیکھیے کی علطی کر ہی لی تھی اس کی سرخ آیکھوں میں ابرا
خالل اسے مزید جوف زدہ کر رہا تھا
"اف کورس تم پو سروع سے ہی اس رسیے سے آزادی کی جواہش متد تھی ایک میں ہی یاگل
تھاجو اب یک اس ایک طرقہ رسیے کو دل سے لگانے رکھا " آیکھوں میں درد کی رمق لیے اس
نے مشکرانے کی یا کام کوشش کی
اورجو تم خا ہیے ہو وہ میں کٹھی نہیں ہونے دوں گی " سوہا نے ہمت کرنے آخر اسے پول ہی
دیا
کتا واقعی!۔۔۔ اور کتا خاہتا ہوں میں ؟ " درمتان کا سارا قاصلہ سمتیے طالل نے تھوڑی سے یکڑ
کر اس کا چہرہ اوبر کتا سوہا کے گلے کی گلنی انہر کر معدوم ہوتی
144 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
تم ۔۔۔۔تم ۔مچھ بر خکومت کریا خا ہیے ہو " طالل نے تھ یویں اچکانے اسے معنخب نگاہوں سے
دیکھا سب کچھ اس کی مرضی کے مظاپق ہونے کے یاوجود وہ اسے کتگھرے میں کھڑا کر رہی
تھی
"اوہ گاڈ سوہا محض ایک کام یہ کرنے کی یات کو لے کر تم مچھ بر اپتا بڑا الزام نہیں لگا سکنی
خکومت کرتی ہوتی پو تم جیسی مٹہ ت ھٹ اور صدی لڑکی سے کٹھی سادی یہ کریا پ یوی ہوتم میری
تمهارا اچھا برا دیکھتا میرا فرض ہے اور میں پتا چکا ہوں تمهارا غیر مردوں کے ساتھ کام کریا مچھے پستد
نہیں تھر خاہے تم اپنی مرضی سے کام چھوڑو یا زبردسنی " اسے ذرا سی تھی گنجاپش د پیے نغیر
اس نے جٹمی ق نصلہ ستا ڈاال
تم تھی پو عورپوں کے ساتھ کام کرنے ہو ہستتال کے ستاف میں صرف مرد پو نہیں ہیں میں
اپتا کام ایک سرط بر چھوڑوں گی تمہیں تھی اپتا کام چھوڑیا ہو گا " سوہا کی پحکایہ یات بر طالل کو
اس کی ذہنی خالت بر سٹہ ہوا سر ہاتھوں میں تھا میے بڑے خیر سے اس نے جود کو سمچھایا گہرا
ساپس ہوا کے سیرد کرنے اس نے یازو ستیے بر یایدھ کر کھڑی سوہا کو دیکھا
"پو تم کام کریا خاہنی ہو ؟" طالل کے چھکے کتدھے پچھے لہچے کو دیکھ ایک یل کو وہ ششدر
ہوتی تھر خلدی سے گردن اپتات میں ہالتی متادا کہیں وہ یدل ہی یہ خانے طالل نے خاموسی
سے اس کا ہاتھ ا پیے ہاتھ میں لتیے اسے ا پیے ساتھ خلیے بر مح یور کتا
ہم کهاں خا رہے ہیں ؟" دروازے کی جوک ھٹ یار کرنے اس نےطالل سے سوال کتا
145 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
ا پیے گھر " اس کے لیے ڈراپ یویگ سیٹ کا دروازہ کھو لیے طالل نے پتٹھیے کا اسارہ کتا
وہ سمچھدار ہیں جود ہی سمچھ خاپیں گے " اسے جواب د پیے طالل نے دل ہی دل سکر ادا کتا
اگر ابرار اسے ملیے کے لیے یہ یالنے پو خانے یہ لڑکی کتا کرنے والی تھی
بر میں اتھی کچھ دن نهاں رہیے والی تھی " سوہا نے دنے لقظوں میں اجنجاج کتا
لتكن میں مزید کوتی رسک نہیں لتتا خاہتا " سوہا کے پتٹھیے دروازہ پتد کر کے وہ گھوم کر
ڈراپ یویگ سیٹ کی خاپب آیا الیٹہ اس کا جواب اسے مزید برپشاتی میں الچھا گتا تھا
_________________
رات ہی ستدس سے ساری انقارمیشن لے کر صنح کام بر خانے طالل نے اسے ایگزیکٹ لوکیشن
بر ڈراپ کتا تھا
سوہا کے لیے طالل کا مان خایا ہی قل وقت نہت تھا گھر آنے کے نعد وہ نغیر کھایا کھانے ہی
سو گتا تھا صنح تھی دوپوں کے پنچ یات یہ کر برابر تھی
وہ جیسے ہی اپتا برس لے کر گاڑی سے یاہر نکلی طالل تھی اس کے ہمراہ ہی تھا سوہا نے
کوقت سے اسے دیک ھاگہرے پ تلے ریگ کی پت یٹ ،سفتد سرٹ کھلی آسبتبیں کہت یوں یک موڑ رکھی
تھی آیکھوں بر حسمہ سجانے وہ کار سے پتک لگا ک کرھڑا واقعی اسے سایدار لگ رہا تھا اس نے دل
146 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
ہی دل اسے جوب سراہا تھی مگر زیان سے افرار مشکل کام تھا ہاں اگر سا میے کھڑا آدمی طالل یہ
ہویا پو ساید وہ نعرنف کر تھی د پنی
ا پیے حسم کے آر یار ہوتی اس کی بر پیش نگاہیں اسے زہر لگی تھی
کتا مستلہ ہے ؟ سوہا کے سوال بر طالل نے آس یاس نظریں دوڑاتی تھر اپنی خاپب انگلی
کرنے اس نے حس اپجانے ین کا مظاہرہ کتا وہ عش عش کر اتھی
تمہیں ا پیے عالوہ کوتی دوسرا مچھے گھوریا ہوا نظر آ رہا ہے ؟" سوہا نے غصے سے تھیویں اچکاپیں پو
طالل سر چھتک کر مشکرا دیا
"میں مٹہ یہ پوڑ دوں اس کا " اس کے بڑبڑانے لہچے بر سوہا کے کان کھڑے ہوۓ
کتا کها ؟
کچھ نہیں۔۔۔
" اور سیو " اسے غصے سے دیکھیے اس نے جتد قدم لیے ہی تھے کہ طالل کی نکار بر دویارہ یلٹ
کر دیکھا
147 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
"خب فری ہو خاؤ پو مچھے کال کر د پ تا " سوہا پتا کوتی جواب دنے جیسے غمارت کے ایدر داخل
ہوتی طالل نے مٹہ پسورنے اس کا تھوال ہوا چہرہ یاد کتا تھر مشکرانے ہوۓ گاڑی دوسری
سمت موڑ لی
___________________
ا پیے پیے بروجتکٹ کے لیے وہ حس مبتتگ کے لیے گنی تھی اس کے لیے اسے زیادہ دبر رکتا
نہیں بڑا تھا محض ایک دو یاپیں خا پیے کے نعد ہی اسے ساین کر لتا گتا تھا یات تھوڑی عح یب
پو تھی مگر اپنی تھی نہیں تھی ہو سکتا ہے وہ اس کے کام کو نهلے ہی دیکھ خکے ہوں پٹھی پو
بروپوزل تھی اسے ڈابریکٹ اسے ہی دیا گتا تھا
کام سے قارغ ہونے اسے نهلے جتال طالل کی یات کا آیا تھا حس نے اسے جود گھر ڈراپ
کرنے کی یاکتد کی تھی اس کے ہستتال سے یہ خگہ لگ تھگ گھتیے تھر کی دوری بر تھی کڑی
دونہر میں اس کا نهاں آیا تھر واپس ہستتال خایا سوہا ہجکجاہٹ میں متتال کر چکا تھا
چہرے کو ماسک سے ڈھا پتیے اس نے ستدس کو گاڑی لے کر آنے کی ہداپت دی کچھ دبر کے
ن
اپ نظار کے نعد جیسے وہ ڈراپ یو کرتی اس کے یاس ہنچی
پ
گاڑی میں تٹھنی وہ ال تا اس بر ہی برس بڑی تھی طالل کو برپشاتی سے پجانے کر خکر میں دھوپ
نے اس کا برا خال کر دیا تھا پستیے سے تھتگے پورے چہرے کو اے سی کی تھتڈی نے گویا
ّ
ج یت کا سکون پحشا ہو
اب دیکھ کتا رہی ہو خلو تھی " اسے پت ین کر پتٹھا کر وہ ایک یار تھر سے پولی پو ستدس نے
فورا گاڑی سڑک بر ڈا لیےاس کے گھر کی طرف موڑ لی
148 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
طالل سر کو برا نہیں لگے گا؟ " کچھ پو قف کے نعد ستدس کی آواز گاڑی میں ستاتی دی سوہا
خاپنی تھی وہ کس یارے میں یات کر رہی ہے
"اور تم آج کل طالل کی کچھ زیادہ ق یور نہیں کرنے لگی ؟" سوہا کے سوال بر اس نے گھیرا کر
سر نفی میں ہالیا اس نے پو سوہا کے تھلے کے لیے ہی یات کہی تھی
"یہ جو تم اس کی خیر جواہ پنی تھر رہی ہویہ تمهارا کرتی ہوں میں کوتی پتدوپشت " سوہا نے لگے
ہاتھ اسے دھمکی تھی دے ڈالی آج کل اس کی ہر چھوتی بڑی یات وہ بڑے آرام سے خان لتتا
تھا یہ ساری یاپیں اسے ستدس پتاتی تھی نہت نهلے یہ سب خان کر اس کا ارادہ تھا ستدس سے
یات کرنے کا مگر خاالت ا پسے ہو گیے کہ اس یارے میں وہ سب تھال خکی تھی اب خب یاد آیا
پو اس کی طت نغت اس نے ا چ ھے سے صاف کر دی تھی
پ
ستدس نے گاڑی جیسے سگتل بر روکی اس کی غیر ارادی نظر یاس کھڑی یاپتک بر تٹھی پتاری
سی پچی بر بڑی تھی اسے نهلے اس نے کہیں دیکھا تھا مگر کهاں ؟۔۔۔
یہ پو وردا ہے یہ طالل سر کی تھاپچی " ستدس نے جونہی اس کی نظروں کی نقلتد میں دیکھا قٹ
سے اسے وردا کا معصوم سا چہرہ یاد آیا نکاح والے دن اس نے ستدس کے ساتھ جوب ہال گال کتا
تھا مگر سوہا نے محض اسے دور سے ہی دیکھا تھا سادی کے نعد تھی اس نے وردا کو طالل کے
149 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
گھر بر نہیں دیکھا تھا مہ جبیں نے اسے ایک یار پتایا تھا کہ وہ اپنی ماں کے ساتھ یاتی کے گھر
رہیے گنی تھی
بر یہ آدمی کون ہے ؟" ستدس کے سوال بر سوہا نے جویک کر اس آدمی کو دیکھا اسے تھال کیسے
تھول سکنی تھی وہ اس آدمی کی وجہ سے طالل نے اسے کتنی یاپیں ستاتی تھی اس دن حس
لڑکی نے اسے اپتا ہونے واال سوہر پ تایا تھا اس کی سادی کی نصاوبر اس نے ا پیے مویایل میں
ی
د کھی تھی اور کاقی خیران تھی ہوتی تھی اس لڑکی کے ساتھ کھڑا آدمی کوتی اور ہی تھا
وردا کا اس آدمی کے ساتھ پوں ہیس ہیس کر یات کریا اس کی سمچھ سے یاہر تھا ایک یات پو
طے تھی وردا اس آدمی کو اچھی طرح خاپنی اور نہجاپنی تھی
سگتل کھلیے اس نے ستدس کو اس یاپتک کو اور پتک کرنے کا اسارہ کتا اور نہت خلد وہ اپشا
کرنے میں کامتاب تھی رہی تھی
آپ ؟ " سازم اسے غصے سے کچھ کہیے ہی واال تھا کہ سا میے سوہا کو کھڑا دیکھ اس نے خیرت
سے اسے دیکھا
جی میں اب اگر مرا قیے سے نکل آنے ہوں پو پتایا پستد کریں گے وردا کو کهاں لے کر خا رہے
پ ن
تھے آپ ؟ " اس کے فسیسی ایداز بر سازم نے سکول پوپ نقارم میں تٹھی وردا کو پنچے ایارا جود
تھی پنچے ابر کر اس نے یاپتک کو اسبتتڈ بر لگایا
150 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
میں اسے کہیں تھی لے کر خاؤں آپ کون ہوتی ہیں مچھ سے ا پسے سوال کرنے والی ؟"
سازم کو اس کا جود سے سوال جواب کریا ہر گز پستد نہیں آیا تھا ایک پو مشکل سے اسے وردا
سے مالقات کا موقع مال تھا حسے سوہا بریاد کرنے کی پوری پ تاری کر خکی تھی
میں ۔۔۔۔
"خاجی ۔۔۔۔" سوہا نے اسے کچھ سخت ستانے کے لیے لب وا کیے ہی تھے کہ وردا تھاگ کر
سوہا سے خا لتنی اور ساری کهاتی سازم کے آگے صاف ہو خکی تھی طالل کی ہو خکی پ یوی تی وی
کی خاتی ماتی ایکیر سوہا ابرار تھی طالل کی سادی کی خیر سن کر وہ اس سے ملیے پو گتا تھا مگر لڑکی
کو د یکھے پتا ہی لوٹ آیا تھا یہ ہی سوہا نے اپنی سادی کو سب کے سا میے ایاؤپس کتا تھا گھر
والوں کے عالوہ یہ سادی یاقی سب کے لیے راز ہی تھی
" پچے آپ ان کے ساتھ کتا کر رہے ہو خاپنی ہو انہیں آپ ؟" وہ پو اسے کھڑے کھڑے مچرم
پتانے کی پتاری کر خکی تھی
ی
د کھیں آپ علط سمچھ رہی ہیں " وردا کو پو لیے کا اسارہ کرنے سازم نے اس کے دماغ کے
گھوڑوں بر روک لگایا خاہی
خپ کریں آپ سرم نہیں آتی آپ کو پچی کو نهال نهشال کر ا پیے ساتھ لے خانے ہوۓ " پنچ
سڑک بر سوہا نے اس کا اچھا خاصا تماسا پتا ڈاال تھا کچھ لوگ پو رک کر اسے عح یب نظروں سے
دیکھیے تھی لگے تھے
151 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
آپ کو یہ کهاں سے ڈری ہوتی لگ رہی ہے ؟ سازم نے گھور کر ہیسنی ہوتی وردا کو دیکھا مسنی
کرنے کے خکر میں یاپ کو جونے کھالنے کی پوری پ تاری کر خکی تھی سوہا نے وردا کو دیکھیے
عراتی نظروں سے سازم کو دیکھا
پتنی ہے یہ میری " اس کے کچھ کہیے سے نهلے ہی سازم نے اپنی صقاتی دی پنچ ھے کھڑی ستدس
نے ما تھے بر ہاتھ مارنے اقسوس سے سوہا کو دیکھا کچھ یل بزبزب کا سکار ہوتی واپس اپنی جون
میں لوٹ آتی تھی
مچھے اپنی پتنی سے ملیے کے لیے کسی کی اخازت درکار نہیں " سازم نے غصے سے اسے جواب دیا
سا میے کھڑی لڑکی طالل کی پ یوی یہ ہوتی پو اب یک وردا کو لے کر وہ خا تھی چکا ہویا
تھر اس طرح پوں جوری چھیے اس سے ک یوں ملیے ہیں گھر بر سب کی موجودگی میں ملیے ک یوں
نہیں آنے ؟" سازم ہق دق کھڑا اسے دیکھ کر رہ گتا صتا کا سوچ کر ہی اس نے کٹھی گ ھر بر
قدم نہیں رکھا تھا اور وہ کل کی آتی لڑکی اسے یاپیں ستا رہی تھی
ت
"اگر چھوڑنے کا عهد لے ہی خکے ہیں پو اس عهد کو پٹھایا تھی س کھیں آ پتدہ وردا سے ملتا ہو پو
سراقت کا مظاہرہ کرنے ہوۓ گھر بر آ پیے گا " وردا کو گود میں اتھانے اس نے ڈراپ یویگ
سیٹ بر پتٹھایا ساز م کے الکھ جواز پیش کرنے کے یاوجود وہ وردا کو ا پیے ساتھ لے آتی تھی
152 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
اس کا کہتا تھا وردا سے ملیے سے نهلے اسے طالل اور صتا سے اخازت لتنی ہو گی تھر وہ خاہے پو
چهاں مرضی وردا کو لے خا سکتا ہے
_________________
گھر آنے سے نهلے مح نصر ہی سہی مگر طالل سے اسکول کی لوکیشن پوچھ کر اس نے برپستل سے
مالقات تھی کر لی تھی انہیں اس قدر البرواہی بر اچھی خاضی ستانے کے نعد جتد ایک لوگوں کے
ت
عالوہ وردا کو کسی اپجان سحص کے ساتھ ھنحیے بر سحنی سے یاپتدی لگا دی تھی اسے اسکول کے
مالزمین کو پوں سر عام ڈاپٹ بڑوایا دیکھ ستدس اقسوس سے سر ہال کر رہ گنی رو کیے کا قایدہ پو تھا
نہیں اس نے نهلے کون سا کسی کی سنی تھی جو اب یاز آ خاتی
واپسی بر جوب ہال گال کرنے کے نعد وردا پنجاری تھک ہار کر گاڑی میں ہی سو خکی تھی طالل
نے اسے کال کی تھی حسے وردا کے ساتھ ہونے کے سیب وہ اپتتڈ نہیں کر یاتی تھی
ستدس نے جیسے دوپوں کو گھر ڈراپ کتا سوہا کے کہیے برجوکتدار گاڑی سے سارا سامان نکال کر
ایدر رکھ آیا تھا وہ پسنچر سیٹ کے یاس کھڑی ستدس سے کچھ یات کر رہی تھی خب جوکتدار کو
آگے بڑھ کر وردا کو اتھانے دیکھ اس کی پ یوری خڑھی
رہیے دو تم خاؤ اپتا کام کرو " سوہا کے کہیے کی دبر تھی وہ کسی جن کی طرح وہاں سے عاپب ہوا
پ
وردا کو گود میں لتنی سوہا جیسے گھر میں داخل ہوتی طالل کے ساتھ تٹھی کسی لڑکی کو رویا ایک
ت
یل کو وہ ھٹھکی
153 www.urdunovelshub.com
تھ
URDU NOVELS HUB
ان سب کو اپنی خاپب م یوجہ یا کر وہ ان بر سالمنی نحنی نهلی فرصت میں وردا کو ا پیےکمرے
میں لے آتی تھی اسے پتڈ بر سال کر اس نے کمفربر اوڑھایا کمرے کی الپیس آن ہی چھوڑ کر
ا پیے لیے آرام دہ کیڑے نکالے فرپش ہو کر گتلے یالوں کو پو لیے سے آزاد کرانے کے نعد اس
کا ارادہ یلو ڈرانے کرنے کا تھا خب طالل کو جوروں کی طرح کمرے میں داخل ہویا دیکھ نے
ساخٹہ اس کے ل یوں بر پیسم یکھرا
وردا کهاں ملی تمہیں ؟" اس کے پنچھے کھڑے طالل نے سرگوسی کی
تم ک یوں پوچھ رہے ہو ؟" اسے پتگ کرنے میں خانے ک یوں اسے مزا آیا تھا
کتا مظلب میں کیوں پوچھ رہا ہوں تھاتی کو کتنی دبر ہو گنی آنے ہوۓ وہ اس کے یہ ملیے بر رو
رہی ہیں صنح سے وردا تمهارے ساتھ تھی پو تمہیں کم از کم ہمیں انقارم کریا خا ہیے تھا "طالل کا
لہجہ سکوہ کتاں تھا ا پسے جیسے اسے سوہا سے اس سب کی پوقع یہ رہی ہو
میرے ساتھ نہیں تھی مچھے وہ را سیے میں ملی تھی " یلو ڈرانے کا ارادہ برک کرنے اس نے
گتلے یال کمر بر چھوڑ دنے تھے
"کتا مظلب را سیے میں ملی تھی اسکول والوں نے اسے اکتال آنے کیسے دیا را سیے میں کچھ ہو خایا
پو ملک کے خاالت کتیے خراب ہیں عح یب البرواہ لوگ ہیں میں صنح خا کر یات کریا ہوں ان سے
کسی ستکورتی ہے ان کی خب پخوں کا دھتان نہیں رکھ سکیے پو کس جوسی میں ا پیے بڑے
ادارے کھول رہے ہیں " اس کی برین کو بریک پب لگی خب سوہا نے گھور کر اسے دیکھا
154 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
وہ اکتلی نہیں تھی " اس نے دھٹمی آواز میں طالل کو مجاطب کتا
س
اتھی پو تم نے کها را سیے میں ملی تھی ؟" طالل نے یا مچھی سے اسے دیکھا
پتا نہیں کسی آدمی کے ساتھ تھی جو جود کو اس کا یاپ کہہ رہا تھا تھر ۔۔۔۔
"تھر میں وردا کو ا پیے ساتھ لے آتی اور تمهارے تھاتی کی تھی طت نغت صاف کر کے آتی ہوں
تم نے جو ایڈرپس دیا تھا اس کے زر نعے میں نے ایک ڈوس اسکول والوں کو تھی دے دیا ہے
اس لیے برپشان ہویا پتد کرو " کتدھے بر لتا دو پٹہ اچھی طرح سیٹ کرتی وہ طالل کے ہمراہ
کمرے سے یاہر نکلی
تم نے کتا کها سازم سے ؟" طالل کی سوتی اب یک وہی ایکی ہوتی تھی
نہی کہ اگر وردا سے ملتا ہے پو گھر آ کر سب کی موجودگی میں ملے " حس تیزی سے اس نے
یات کہی طالل کا یلتد فہقہ قصا میں گوپجا سوہا نے اسے ا پسے دیکھا ماپو یاگل ہو گتا ہو
برا یہ ماپو پو تمهاری نعرنف کر سکتا ہوں ؟" صتا سے ملیے کے نعد اسے پشلی دے کر وہ طالل
پ
کے ہمراہ ایک ہی صوفے بر تٹھی تھی خب ا پیے یاس سے طالل کی سرگوسی ستاتی دی
155 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
یدلے میں ۔۔ میں نهاں سب کے سا میے تمهاری نعرنف کروں گی " سوہا کے مشکرا کر دیکھیے بر
وہ مٹہ پسوریا ہوا سراقت سے پنچھے ہو چکا تھا اس وقت گھر والوں کے سا میے اسے اپنی عزت الکھ
گتا عزبز تھی
_____________
اب تم کتا خا ہیے ہو ؟" اپنی مبتبیں اور برلوں کے نعد اسے مہ ج بیں کی ستاٹ دار آواز ستاتی
دی
ئ یوی کے پارے میں تھی ضرور کچھ سوچ رکھا ہو گا تم نے لگے ہاتھ وہ تھی ئنا دو ؟ "سازم کا "
چہرہ سرمندگی اور پدامت کے اجشاس سے چھک سا گنا کینی مشکل سے وہ جود کو سمچھا کر بہاں
پک آپا تھا صنا سے پات کرنے سے بہلے وہ مہ جبیں کو ائنی چائب کرلی نا چاہنا تھا مگر بہاں پو آپار
ہی الگ تھے مچال تھی کہ اس کی کسی پات کا جواب ابہوں نے سندھے طر نقے سے تھی دپا ہو
اس وقت دوپوں مہ ج بیں کے کمرے میں ٹیی ھے مخو گفنگو تھے ساز م کسی تھی چال میں وانس
لوئنا چاہنا تھا ساپد یہ شب اس فدر آسان بہیں تھا جینا اس نے سمچھ لنا تھا
156 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
آپ ایک موقع پو دیں میں صتا سے معاقی مایگ لوں گا " جتیے آرام سے اس نے یات کہی وہ
اسنہزاپٹہ مشکراہٹ چہرے بر سجاتی طیزیہ گویا ہوتی
تم مردوں کو ک یوں اجشاس بہیں ہوپا اپک عورت جو ائنا گھر پار شب چھوڑ کر ،تھروسے کا اپک"
پارپک سا دھاگہ تھامے تمہارے ساتھ چلی آتی ہے
وفاداری کے پام پر تمہارا کہا اس کے لیے ئیھر کی لکیر ہوپا ہے
اخایک سے وہی عورت تمهاری نظروں سے ابر خاتی ہے ک یوں ؟
ک یویکہ تمہیں دوسری عورت اچھی لگیے لگنی ہے حس بر اردگرد کے ہزار مردوں کی نظر ہوتی ہے
اس وقت وہ جتا وہ سرم حس کی تم اپنی عورت سے امتد رکھیے ہو وہ تم میں کهاں ہوتی ہے ؟
نہی سب ایک عورت کرے پو نے وقاتی کا پ تگ لگا کر زمانے تھر میں رسوا کی خاتی ہے اور
تم؟۔۔۔۔۔ تمہیں کس یات کی چھوٹ ہے؟ ۔۔۔۔۔صرف نہی یہ کہ تم ایک مرد ہو ۔۔۔۔
سواالت پو صرف عورت سے کیے خانے ہیں تمہیں تھوڑی یہ کوتی کچھ کہے گا خاہے جو
کرو۔۔۔۔ جیشا کرو آخر مرد جو ہو ۔۔۔
سایاش پتتا ۔۔۔۔۔ماں کی برپ یت اور بر ورش کو تھال کر تم نے تھی ا پیے مرد ہونے کا جق پخوتی
پٹھایا ہے " ریدھے ہوۓ لہچے میں پولنی وہ اسے چف نقت میں آ پیٹہ دکھا گنی تھی سازم کو ا پیے
دل بر بڑا پوچھ مزید بڑھتا ہوا محسوس ہوا مہ جبیں کے قدموں میں پتٹھیے اس نے ان کے تیر
یکڑنے خاہے مگر وہ سرغت سے اس سے معاقی کا جق تھی چھین خکی تھی
157 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
م
امی یلیز ایک یار آپ ۔۔۔۔۔۔ سازم کی یات کمل ہونے سے نهلے مہ جبیں نے ہاتھ کھڑا
کرنے اسے درمتان میں پوکا
حس کے تم مچرم ہو اگر اس نے تمہیں معاف کر دیا پو مچھے کوتی اغیراض نہیں آخری ق نصلہ
اسی کا ہو گا سازم "ایک رنط میں اپتا ق نصلہ ستاکر مہ جبیں نے گویا یات ہی جٹم دی تھی وردا
کو کمرے میں آنے دیکھ سازم کو اتھیے کا اسارہ کرتی وہ جود کو تھی کم یوز کر خکی تھی پتک وقت
قصا میں گوپحنی اذاپوں کی بر کشش آوازوں نے جیسے ہی سماغت میں رس گھوال مہ جبیں کو تماز
کا رخ کرنے دیکھ سازم وردا کو کمرے سے یاہر لے آیا تھا
__________________
دونہر کے سانے ڈھلیے جیسے موسم میں کچھ جوسگوارپت کا احشاس بڑھا نهلی فرصت میں اس
نے ا پیے گھر کا رخ کتا تھا فرخت سے ملیے کے نعد ا پیے کمرے سے صروری سامان اتھا کر اس
نے چھونے سے پتگ میں پتد کتا اور پنچے خلی آتی تھی وردا اور صتا کی موجودگی بر فرخت پو نفرپتا
اسے تھال ہی خکی تھی ہر تھوڑی دبر نعد دوپوں کو کچھ یہ کچھ پیش کرتی اور صتا ارے ارے
کرتی رہ خاتی
ایک یات جو جوش آ پتدہ تھی وہ وردا کا اس سے اپنچ ہویا تھا پچھلے کچھ دپوں میں دوپوں نے کاقی
اچھی دوسنی کر لی تھی اس کا ارادہ وردا کو کہیں یاہر گھمانے کا تھا
158 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
چلو چلیں وریہ امی نے تم دوپوں کو کھال پال کر ہی مار د ئ نا ہے آج "وردا کی روتی صورت دپکھیے"
اس نے فہقہ لگانے ٹی یوں کو ائنی چائب م یوچہ کنا
اّللّ یہ کرے کتا اول فول پول رہی ہو تم " فرخت نے گھور کر اسے دیکھا پو سوہا نے فورا سے
داپت ایدر کرنے کان یکڑ لیے
ہم آپس کرتم تھی کھاپیں گے " یہ فرماپش وردا کی خاپب سے آتی تھی صتا کے آیکھ دکھانے کا
ابر لیے نغیر وہ تھاگنی ہوتی سوہا کے گلے لگی حس نے اسے اتھا کر ا پیے ستیے سے لگایا تھا
م
دروازے میں کھڑے طالل نے جیسے اس کمل م نظر کو قتد کتا قلیش کی آواز بر سوہا نے
معنخب نگاہوں سے اسے دیکھا
الشالم علتکم !
ع
و لتکم الشالم " سب سے نهلے فرخت کو ہوش آیا تھا طالل جیسے اس کے یاس سے گزرا نے
خیری میں سوہا کے کتدھے سے اس کا کتدھا ہلکا سا مس ہوا اس کی ذرا سی نے نکلفی کے
ریگ سوہا کے چہرے بر صاف چھلکیے لگے تھے جود کو کم یوز کرنے اس نے وردا کو اپنی گود سے
پنچے ایار دیا
وہ فرخت سے مل کراب ان سے ہلکی نهلکی گفتگو کرنے میں مصروف تھا وردا کو یاہر لے
خانے اس نے صتا کو تھی ساتھ آنے کا اسارہ کتا کچھ دبر نعد اسے طالل کے ساتھ یاہر آنے
دیکھ اس کے ما تھے بر سچی سکیوں میں مزید کا اصاقہ ہو چکا تھا
159 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
براون ریگ کے قم نض سلوار میں دور سے آیا وہ سحص کوتی سا خر ہی تھا لوگوں کو ا پیے سچر میں
خکڑنے کا فن اسے جوب آیا تھا اس کے ساتھ گزریا سوہا کا ہر دن ایک آزماپش تھا
طالل کے آس یاس ہونے کا احشاس ہی اسے عح یب سی سر ساری میں متتال کر د پ تا تھا تھر
خاہے ان جتاالت سے نکلیے کی کوشش میں وہ اس میں مزید ہی ک یوں یہ الچھ خانے
ما تھے بر آنے گھیے ستاہ یال ایک ہاتھ سے پنچھے کرنے اس نے سوہا کے لیے پستنچر سیٹ کا
دروازہ کھوال
میرے یاس اپنی کار ہے " ا پیے برس سے خاتی نکال کر اس نے طالل کی آیکھوں کے سا میے
لہراتی اور ج تد ایک قاصلے بر کھڑی اپنی گاڑی کی طرف بڑھی
طالل کے ایک اسارے بر وردا نے تھاگ کر اس کے ہاتھ سے خاتی اخکیے ہوا میں اچھالی حسے
طالل نے کنچ کرنے دور سے سوہا کو سمایل یاس کی برق رقتاری سے ہوتی اس خاالکی بر اسے
س
کچھ مچھیے کا موقع تھی نہیں مال تھا کہ تیروتی دروازے سے ایدر داخل ہونے سازم کو دیکھ کر
اسے خیرت کا دوسرا چھ نکا لگا تھا
صتا کے چہرے کی یدلنی م نغیر ریگت بر اس نے طالل کو مالتمت تھری نگاہوں سے دیکھا سارا
س
معاملہ مچھیے کے یاوجود طالل کا سازم کو دوسرا موقع د پ تا اس کے لیے ایک نہتلی ہی تھا
م
یا ہم طالل کی لنچی نظروں اور وردا کی جوسی کی خاطر صتا کو تھی ان کے ساتھ خایا بڑا تھا پنچھے
محض وہ دوپوں ہی رہ گیے تھے خب طالل نے پٹھروں سے پنی اس روش بر قدم بڑھانے دوپوں
کے درمتان مفتد قاصلہ کم کرنے کی کوشش کی
ل
اب آپ ہلیے کا نکلف کریں گی یا یہ جوش نصتنی ہمارے چصے میں کھی ہے ؟" اس کے
سوخ چملے بر سوہا کو ا پیے کاپوں سے دھواں نکلتا ہوا محسوس ہوا
160 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
اچھا لتكن تمهارا چہرہ پو کچھ اور کہہ رہا ہے ؟" اس کے چہرے بر چھانے تمازت کے ریگ اس
ُ
وقت طالل کو ہے خد تھلے معلوم ہوۓ اس کی خذیات لویاتی بر خدت نظروں کی مخو پت جود بر
محسوس کرنے سوہا نےخانف ہوکر سرغت سے گاڑی کا رخ کتا
اسے پیسنچر سیٹ بر پتٹھیے دیکھ طالل سر چھتک کر ڈراپ یویگ سیٹ کی خاپب بڑھا
کتا یالن ہے ؟" سییرپتتگ ستٹھا لیے طالل کی آواز گاڑی میں گوپچی
پ مچس
گ
کس پارے میں ؟ "وہ پا ھی سے اسے د ھے نی"
ک
161 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
تم کتا خاہنی ہو تمهارا ساتھ د پیے کے لیے میں تمهارے ساتھ آؤں ؟ "طالل نے معنی خیز
نظروں سے اسے دیکھا
و نسے چھوتی سی ڈ ئٹ سے کام ئن سکنا ہے "سوہا کا سر اپک سو اسی کے زاونے پر مڑایہ آج"
کے دن میں اسے لگیے واال ٹیشرا چھ یکا تھا
مٹہ دھو رکھو اپ تا " اس نے بڑخ کر جواب دیا متادا کہیں وہ اس خاموسی کو ہاں ہی یہ سمچھ
لے
اوکے تھینک پو "طالل نے اسے دپکھ کر سرارپا اپک آپکھ دپاتی اور گاڑی کا رخ دوسری سمت"
پ
موڑ لنا ج نکہ وہ زپر لب کچھ پڑپڑاتی سنٹ کی نست سے ئنک لگا کر آ کھیں موپد چکی تھی طالل
کے ساتھ رہیے کے لیے اسے بہت سی اپرچی کی ضرورت تھی جو پچھلے کچھ وقت سے اس کے
ساتھ ٹییھے ٹییھے ضا نع ہو چکی تھی
اسے خاموش ہویا دیکھ طالل نے ہاتھ بڑھا کر سیرپو آن کرنے گاڑی کی رقتار مزید آہشٹہ کر دی
تھی
سوخ الل لتاس ،گہییری یلکیں ،صاف ریگ ،کھڑا یاک ،یاریک کتاؤ دار گالتی ہوپٹ ا پیے کھلے
یالوں کو داپیں کتدھے بر تھتالنے اسے دپتا سے نہت دور طالل کے تھڑ کیے خذیاپوں سے
162 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
اپجان گہری سوجوں میں متتال تھی اس کا دل کتا ہاتھ بڑھا کر ستاہ رپسمی یالوں کی برماہٹ ا پیے
پوروں بر محسوس کرے
گاڑی میں گوپحنی برپ یو مارس کی آواز نے اس پشلشل کو پوڑنے اس کے جتاالت کی غکاسی کی
163 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
آواز پتد ہونے بر اس نے چہرے کا رخ موڑ کر سوالٹہ نظروں سے سوہا کی خاپب دیکھا جو اسے
خارہایہ پ یوروں سمیت ا پسے گھور رہی تھی ماپو سالم نگلیے کا ارادہ ہو
طالل نے اچھتیے سے اسے دیکھا چہرے بر غصہ آیکھوں میں سرم ،کان کی سرخ ہوتی لوپیں ،مگر
س
وہ پو خاموش ہی تھا جتد یل لگے تھے اسے مچھیے میں جیسے پوری یات سمچھ آتی اس کا قہ قہ نے
ساخٹہ تھا طالل کی طرف پشت کیے چہرہ دوسری سمت موڑ خکی تھی گاپوں کے جتد پول بر اس
کی غیر ہوتی خالت طالل کے چہرے بر سچی مشکراہٹ مزید گہرا کر گنی تھی
________________
164 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
ایک تھرپور سام گزارنے کے نعد جیسے وہ دوپوں گھر لونے سازم کے ساتھ یاقی سب کو تھی
ل یویگ روم میں اکنها ہوا دیکھ وہیں خلے آنے تھے ان سب کے چہروں بر چھانے برپشاتی کے آیار
طالل کے ساتھ سوہا کو تھی جونکا گیے طالل کے اسارے بر سوہا وردا کو ا پیے کمرے میں لے
گنی تھی
مچھے طالق چا ہیے "صنا کے جواب نے کچھ پل کے لیے اسے تھی ہال ڈاال تھا کچھ دپر بہلے پک"
شب تھنک ہونے ہونے اپک پار تھر سے شب چاک پراپر ہو گنا تھا کچھ کہیے کے لیے لقظ ہی
ٹ
بہیں تھے مہ جبیں سر چھکانے ائنی چگہ ساکت ییھی تھی پات تھی ہی ائنی پڑی ان کے لیے
ہضم کر پاپا تھی مشکل تھا
بر پچے وردا کا کتا ہو گا آپ نے سوخا ؟" زیاد نے ان کے درمتان مداخلت کرنے صتا کو
مجاطب کتا
تھوڑا مشکل ہو گا مگر کچھ تھی پا ممکن بہیں اگر اب پک اّللّ نے میرا ساتھ دپا ہے پو آگے تھی"
" وہی اس کی خقاطت کرئں گے
تم ایک یار تھر سوچ لو ؟" مہ جبیں عاخزی سے گویا ہوپیں لم تا ساپس لتیے کے نعد صتا یل تھر
کو مشکراتی
165 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
میں نے ائنا معاملہ چدا پر چھوڑ دپا ہے "سازم کی چائب نطر دوڑانے وہ کچھ پوفف کے نعد پولی"
پو جیسے اسے ٹینگے ہی لگ گیے
" وردا میرے پاس ہی رہے گی مچھے تم سے اور کچھ بہیں چا ہیے"
یہ کیسے ممكن ہے ؟ " فورا سے پیشیرسازم کے اغیراض نے ماجول میں ارنعاش بریا کتا
ہو سکتا ہے مگر میں اب تمهارے ساتھ نہیں رہتا خاہنی " صتا کا لہجہ سرد تھٹھر د پیے واال تھا
اس میں علط کتا ہے ایک ق نصلہ تم نے ستایا تھا ایک میں ستا رہی ہوں "
166 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
پدلہ لینا ہوپا پو وردا سے ملنا پو دور کی پات ہے تم اس کی سکل پک دپکھیے کے لیے پرس چانے"
اس کے لقظوں کے رنط نے سیھی کو ساکت و ضامت کر چھوڑا تھا صنا کے چاموش ہونے "
وہاں اپک پار تھر سے سناپا طاری تھا وردا کو دپکھیے کا پول کر وہ جیسے م یطر غام سے ہنی سازم لمیے
لمیے ڈگ تھرپا پاہر نکل گنا مہ جبیں اور زپاد کو آرام کرنے کا کہہ کر اس نے تھی کمرے کا رخ کنا
دوپوں میں سے کسی اپک کی طرف داری کرپا دوسرے کے ساتھ سراسر زپادتی تھی سازم سے
اسے جود تھی سکاپات تھی ان شب خیزوں سے نکل کر وہ اس کی مدد تھی کر خکا تھا پر پات اس
فدر پڑھ چانے گی اس کا اپدازہ اسے اب ہوا تھا
____________
اب پس نہی کسر رہ گنی تھی مٹہ اتھا کر خلی آتی گھر یہ پوچھا یہ مسورہ کتا آنے سے نهلے ایک
یار یات پو کر لتنی "
اس میں یات کرنے کے لیے رہ کتا گتا تھا خب اس نے مچھے میری پتنی کو کسی عورت کے
پ
لیے چھوڑ دیا پو میں ک یوں ا پسے سحص کے تھروسے تٹھی رہنی تھروسہ مان محیّت سب وہ نهلے
دقتا چکا ہے گن جن کر عزت نفس پچی ہے آپ کہنی ہیں میں ا پسے جود عرض اپشان کے لیے
اسے تھی فریان کر دوں " نصرت چهاں کی یاپیں اس کے دل بر لگی تھی سازم سے طالق کی
مایگ کے نعد ہی اس نے ہمیشہ کے لیے اس گھر کو الوداع کہہ دیا تھا یاپ کے گھر آنے بر
تھی اب یاپتدی عاید کی خا رہی تھی
167 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
یہ سب سادی سے نهلے سوجتا تھا یہ پب پو تم نے ہماری ایک یہ سنی اب آ گنی رونے دھونے
اپتا جو تم واویال کر رہی ہو اپنی کوتی بڑی یات تھی نہیں ہے مرد پو ہونے ہیں ا پسے ۔
تم سکر کرو سازم واپس پو لوٹ آیا ہے مرد پو خار خار سادیاں کر لتیے ہیں اور پوچھیے تھی نہیں
تھر تمهارا سوہر تمہیں دویارہ اپتا رہا ہے تم ہو کہ عح یب سی صد لے کر پتٹھ گنی ہو " د ھلے
ہوۓ کیڑے آیگن میں پنی یار بر ڈالنی نصرت چهاں نے اس کی کم غقلی بر ماتم کتا تھا صتا
نے ڈیڈیاتی آیکھوں سے ماں کو دیکھا آج سے نهلے اس قدر پٹھر دل پو نہیں تھی خانے آج کتا ہو
گ تا ت ھا
جو ہو گتا سو گتا پچھلی یاپوں کو کرید کر یہ نهلے کچھ خاصل ہوا تھا یہ اب ہو گا " اسی آیگن میں
دپوار کے ساتھ رکھی خاریاتی بر پتٹھے آقتاب نے نصرت چهاں کو پوکا جو کیڑوں کی یالنی خالی ہونے
بر ایک یار تھر سے اسے صاف کیڑوں سے تھر التی تھی
مچھے کون سا سوق ہے؟ تم سمچھانے ک یوں نہیں اپنی الڈلی کو جیشا تھی ہے اس کا سوہر ہے
کل سے اب یک دس یار فون کر چکا ہے معاقی مایگی سو الگ اب تم یاپ پتنی کو کتا اسے ا پیے
تیروں میں گرا کر سکون ملے گا " نصرت چهاں آقتاب کی یات بر چف نف ہونے ہوۓ برسی سی
پولی جو پتنی کی بردید میں ان سے سخت یاالں نظر آنے تھے
تم اسے اس کے خال بر چھوڑ دو سمچھدار ہے اسے جود سے ق نصلہ لتیے دو اگر وہ اس رسیے کو
آگے نہیں بڑھایا خاہنی پو زور زبردسنی کرنے سے تھی اسے صرف نکل نف اور دکھ ہی ملے گا "
168 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
پو کتا اب ساری زیدگی اسے گھر بر پتٹھا کر ر ک ھے گے ؟ مسنفتل کی قکر میں کام کرنے ان کے
ہاتھ خامد ہوۓ تھے
تمہیں اپشا ک یوں لگتا ہے میری پتنی مچھ بر پوچھ ہے اتھی مچھ میں اپنی طاقت موجود ہے کہ میں
اپنی پتنی اور یاتی کو آرام سے پتٹھا کر کھال سکتا ہوں " آقتاب نے نصرت چهاں کی یاپوں کا صاف
برا متایا اپنی پتنی کو تھولوں جیسی برورش د پیے کے نعد ایک ہی پو جواب تھا ان کا وہ ہمیشہ
جوش رہے اب خب وہ جوش ہی نہیں تھی پو کیسے خا پیے پوچھیے اسے جود سے دور کر د پیے
ہاں پو مچھ بر کون سا پوچھ ہے میں کوتی اس کی سوپتلی ماں نہیں ہوں کہتا آسان ہے پس
،پتنی ایک یار گھر بر پتٹھ خانے یہ پو دپتا والے یاپیں ستا ستا کر جتتا مجال کر د پیے ہیں اور تھر
وردا اس کا کتا قصور ہے ان دوپوں کی لڑاتی میں وہ پنجاری پچی ک یوں پسے ؟" انہیں مسنف تل
ی
کی ایک چهلک دکھاتی نصرت چهاں کی آ کھیں تم ہوتی تھی چف نقت کا آ پیٹہ دکھانے کے خکر میں
پ
وہ جود مچرم ین تٹھی تھی تھال کیسے پتاتی انہیں اکلوتی پتنی کو پوں نے گھر ہوا دیکھ کتتا نکل نف
دہ تھا ان کے لیے
آپ خاہنی ہیں میں واپس خلی خاؤں پو تھتک ہے ہم خلے خانے ہیں مگر میں اس گھر کٹھی
لوٹ کر نہیں خاؤں گی امی خاہے آپ میری خان ہی ک یوں یہ لے لیں " صتا نے نصرت
چهاں کے ہاتھ تھا میے انہیں اسنفهامٹہ نظروں سے دیکھا جو اب یک ساک میں کھڑی تھی
کوتی کہیں نہیں خانے گا تم دوپوں نہی رہو گے یہ تمهارا تھی گھر ہے تمهاری امی پس تھوڑی
سی برپشان ہیں اس لیے تمہیں وہ سب کہہ گنی " صتا کو ا پیے چصار میں لتیے آقتاب نے
169 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
نصرت چهاں کو پشلی دی (جو ہویا ہے سب اوبر والے کی مرضی سے ہویا ہے خدا بر نقین رکھو
سب نہیر ہو گا )
نصرت چهاں کی آیکھوں سے اسک پٹھے موتی کی ماپتد رحشاروں بر آپشار کی صورت یکھرے وردا
کے سا میے جود بر خیر کرنے انہوں نے دو پیے کے یلو سے بر چہرہ صاف کتا وردا اور صتا کو ہمہ
وقت ستیے سے لگانے وہ عح یب سی کسمکش میں متتال تھی
____________________
ہسینال سے نکلیے اس کے چہرے پر عج نب سی سرساری تھی پلو تھری ٹیس میں نقاشت سے
ئنار وہ پارکنگ کی چائب آپا ہر اتھنی نطر کی پوچہ کا مرکز ئنا ہوا تھا ڈپوتی آرز کے نعد اپک چھوپا سا
گنٹ پو گندر تھا جسے اٹینڈ کرنے کے لیے اس نے چاص ئناری کی تھی اپک پات جو ئنی تھی وہ
سوہا کا اس کے لیے کیڑے سلنکٹ کرپا تھا کییے پل اس کے ہاتھ میں تھاما ائنا سوٹ دپکھ کر
اس نے نے نقینی سے اسے دپکھا تھا
محیّت تھی القت تھی مگر تھی یک طرقہ ۔۔۔۔۔۔۔ اس یات کا اظهار وقتا فوقتا اس کے دل اور
زیان دوپوں نے کتا تھا پٹھر کو موم کرنے کے لیے ایک عرصہ درکار تھا یہ ہچر طالل کازظم کے
چصے میں آیا تھا جو وہ کاٹ تھی رہا تھا
کاریڈور کے سا میے پنی سیڑھ یوں سے پنچے ابرنے اس نے مین روڈ کی خاپب دیکھا سا میے کالے
پ
ریگ کی کار میں ڈراپ یویگ سیٹ بر تٹھی وہ مویایل بر چھکی ہوتی تھی ساید اسی کا اپ نظار ہو رہا
ت ھا
170 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
الشالم علتکم پیسنچر سیٹ بر پتٹھے طالل کی روغب دار آواز بر اس نے گردن موڑ کر دیکھا تھر
اسے ذرا سا ہال کر رسما سالم کا جواب تھی دیا
طالل نے گہری نظروں سے اس کا خابزہ لتا سفتد ریگ کے گ ھیر دار فراک ،گلے میں چھولتا دو پٹہ
،کھلے رپسمی یال ،جونصورت کتاؤدار ہوپ یوں بر سچی الل لپ ستک ساید وہ اتھی یارلر سے آتی تھی
طالل نے دل میں جود کو مجاطب کتا
مچھے ڈراپ یویگ بر فوکس کرنے دو " اسے یاز یہ آنے دیکھ وہ چھال کر پولی تھی جو کٹھی اس کا
دو پٹہ ہاتھ میں یکڑ لتتا پو کٹھی اس کے یال کتدھے سے ہتا کر پنچھے کرنےلگتا
ہاں پو میں نے کب تمهارے ہاتھ یکڑ لیے ہیں جو کریا ہے کرو " سوہا نے یاسف سے گردن ہال
کر اس کے ہاتھ سے اپتا برس چھبتتا اس ایک لمچے میں طالل کو اپشا محسوس ہوا گویا کاخل سے
سچی چھتل سی آیکھوں نے اسے ا پیے سچر میں خکڑلتا ہو
171 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
تم واقعی ایک قصول آدمی ہے " اس نے تھڑ کیے ہونے اس سے مویایل چھبتیے کو ہاتھ آگے
بڑھایا حسے تھام کر وہ فورا ل یوں سے لگایا آزاد کر گتا اس کی ذرا سی حشارت بر سوہا کے چہرے بر
ہزاروں ریگ ایک ساتھ یکھرے تھے
گرم ساپسوں کی پیش سے چھلسیے اس کے کان سرخ ہوۓ تھے لرزنے ہاتھوں کے سیب
سییرپتگ بر سے اس کی یکڑ ہلکی بڑی تھی اسے پوں ید جواس ہونے دیکھ طالل نے مشکل سے
ی
گاڑی کو سٹمنها لیے کسی بڑے خادنے سے پجایا وہ چقت سے اسے د کھنی بریک لگا خکی تھی کچھ
قاصلے یک گاڑی کے یابر خرخرانے اور تھر سکوپت چھا گنی
ابرو پنچے " پیسنچر سیٹ کا دروازہ کھو لیے اس نے طالل کو کھا خانے والی نظروں سے دیکھا
گاڑی تمهاری ہے۔۔۔ ڈراپ یویگ کا آ پتڈیا تمهارا تھا ۔۔۔تم نے مچھے یک کتا ہے۔۔۔ مہمان پتا کر
عزت د پیے کی پجانے اب پنچ را سیے میں دریدر کر رہی ہو " سروع سے آخر یک کی کهاتی اس
کے گوش گزارنے اس نے دیا دیا اجنجاج کریا خاہا
ڈرائ یوپگ کرو چاموسی سے وریہ سچ میں تمہیں بہی اپار دوں گی "اس کی فرئت کا اپر زاپل کرتی وہ"
دھمکی د ئنی پولی سر پا ئیر اس کا چاپزہ لییے وہ ہلکی سی سینی کی دھن پچاپا ڈرائ یوپگ سنٹ پر سقٹ
172 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
ہوا گاڑی اپک پار تھر سے سڑک پر دوڑنے لگی تھی اپڈرنس ئنانے کے نعد وہ چاموسی سے سڑک
کے پاہر تھا گیے دوڑنے مناطر دپکھیے میں انسی کھوتی کہ ہوش ئب آپا خب طالل نے گاڑی پارک
کی
تم نے پتایا نہیں ہم نهاں ک یوں آنے ہیں ؟" رپسیورپٹ کی التی میں قدم رکھیے طالل نے دھٹمے
ت
سے اس کا مچروطی ہاتھ تھاما اس اسنجاق تھرے ایداز بر یل تھر کو اس کی دھڑکبیں ھمی کام
کے دوران کتنی یار اپجان مردوں نے اس کا ہاتھ تھاما تھا مگر یہ احشاس کچھ پتا تھا کچھ اچھویا ،
کسی ت ھیڑ میں ملے پحقظ کے احشاس جیسی سرساری تھی یہ مان اسے اس کے سوہر نے دیا تھا
اس سے نهلے دل کی دھڑک یوں کی نےبرپتنی چہرے بر تمایاں ہوتی دوسری میزل کے ایک کونے
میں سچی میز کی طرف آنے اس نے طالل کو پتٹھیے کا اسارہ کتا جود تھی اس کے سا میے بڑی
ک
کرسی ھتنچ کر وہ نے آواز پتٹھ خکی تھی ہلکی نهلکی گفتگو کے دوران بر سکون ماجول میں کھایا
کھانے کے نعد سوہا نے اس کی اسنہقامٹہ نظریں جود بر محسوس کر نے جود کو کم یوز کتا
مچھے تم سے کچھ پوچھتا ہے ؟ "یل آخر وہ مدعے کی یات بر آ ہی گنی طالل نے گہرا دم تھرنے
کرسی کی پشت چھوڑ دی دل و دماغ میں عح یب سی جتگ چھڑی تھی کوتی یات پو تھی حسے وہ
کھل کر اس سے کر نہیں یا رہی تھی پچھلے کچھ دپوں سے اس کی طت نغت کا الچھا ین اس نے
جود تھی محسوس کتا تھا آیکھوں سے اسے پو لیے کا اسارہ کریا وہ سماغت گیر ہوا
میں نے پتا بروجتکٹ ساین کتا ہے " اس کی آواز میں لرزش تھی حسے اس نے بڑی یاریکی سے
پوٹ کتا الیٹہ خاموسی ہ یوز برفرار تھی
173 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
اور تم مچھ سے کتا خاہنی ہو ؟" طالل نے سوال کرنے اسے آزماپش سے یاہر نکاال
مچھے اپک ۔۔۔۔مہنتہ پاہر رہنا ہو گا "نے ساختہ اس نے طالل سے نطرئں خراتی"
یہ شب پو کنیرپکٹ سائن کرنے سے بہلے تمہیں ئناپا گنا ہو گا ؟ "اس نے سجنی سے سوال کنا"
م
ہاں مچھے لگا ۔،۔۔۔ سوہا کی یات کمل ہونے سے نهلے نے اسے پوک دیا
خب تم نے نهلے مچھے انقارم کریا صروری نہیں سمچھا پو تھر اب یہ سب پ تانے کا مقصد ؟ "
طالل کے پ یور چظریاک خد یک یگڑے تھے
برانے پو ایڈراسبتتڈ طالل یہ میرا کام ہے تم تھی پو کتنی یار سہر سے یاہر گیے ہو "
سارے معامالت طے کرنے کے نعد تم اب مچھے ئنا رہی ہو کہ تمہیں مچھے چھوڑ کر چاپا ہے تھر(
س
) تم چاہنی ہو میں یہ شب پکواس خپ چاپ سن کر اسے مچھوں
174 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
سمچھداری کنا ہے ؟۔۔۔۔۔۔تمہاری چانے کی جوسی میں تھنگڑے ڈالنا ؟ "اس کا دماغ پری"
طرح سے گھوما تھا
یہ ایک چھوتی سی یات ہے تم اسے نے کار میں اپسو پتا رہے ہو " طالل نے اچھتیے سے اسے
دیکھا کس قدر اظمتتان سے وہ اسی بر رمودو الزام لگا رہی تھی
تمہیں اپشا لگتا ہے پو تھر اپشا ہی سہی اب تم کہیں نہیں خاؤ گی یلکہ میں جود کال کر کے برو
ڈکشن کو م نع کر د پ تا ہوں " ایک چھتکے سے اس کا مویایل اخک کر یاسورڈ ڈایل کرنے اس نے
اپتا ق نصلہ ستایا وہ جو اس کے ق نصلے سے برپشان تھی دوسرا چھ نکا مویایل کے ان الک ہونے بر
لگا تھا
تم ک یوں اپنی یاک میرے معاملوں میں گھشا رہے ہو "اس نے طالل کو رو کیے کا خریہ آزمایا
تمهارے معامالت ،تمهارا کام ،تم ،تمهاری زیدگی اس سب میں میں کهاں ہوں ؟" اس کی آواز
صرورت سے زیادہ یلتد تھی غصے سے مویایل اس کے سا میے تھتتکیے وہ کرسی دھکتل کر ک ھڑا ہوا
آس یاس کے لوگوں کواس سمت م یوجہ ہونے دیکھ سوہا نے اسے خاموش ہونے کا اسارہ کتا بر
طالل کا غصہ سوا تیزے بر ہونے کے سیب وہ اسے نظر ایداز کر گتا تھا
تھ
فہر برساتی نظر اس بر ڈال کر اس نے ضنط سے مٹھتاں تنچیں
175 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
اس کے دماغ کی انہرتی پسیں سوہا کو سہم خانے بر مح یور کر گنی تھی
اسے جوٹ نہنجانے کے ڈر سے وہ تیزی سے وہاں سے یاہر نکال سوہا دوڑنے قدموں کے ساتھ
تھی اس کے مقایلہ نہیں کر یاتی تھی حس سدت سے اس نے ڈراپ یویگ سیٹ کا دروازہ کتا
ی
سوہا نے نے ساخٹہ اپنی آ کھیں منچی
یہ وہ واخد وجہ تھی کہ اس نے ا پیے دپوں یک سب سے یہ یات چھتانے رکھی اب خب پ تاتی
تھی پو کسے جو اس کی مجالقت میں سب سے نهلے کھڑا ہونے واال اپشان تھا پورا راسٹہ انگلتاں
ی
جنجانے وہ گاہے نگاہے اس کے چہرے کے پٹھر یلے یابرات د کھنی آتی تھی مجال تھی کہ اس
سحص نے ذرا اس کی خاپب مڑ کر دیکھا تھی ہو سوہا کے ایک دو یار یات کرنے بر اپسی سخت
نگاہ ڈالی کہ وہ دویارہ یات کرنے کی ہمت یک جتا نہیں یاتی تھی
گاڑی کو بریک لگیے اس نے ویڈو سکرین سے یاہر طالل کو تیزی سے ایدر خانے دیکھا جود تھی
مرے مرے قدم لتنی وہ ایدر کی خاپب بڑھی
ک
طالل کو راضی کرنے کے لیے اس کے یاس ایک رات کا وقت تھا لم تا ساپس ھتنچ کر اس
نے جود کو آنے والے وقت کے لیے پتار کتا تھر ستدھا ا پیے کمرے کی خاپب بڑھ گنی چهاں
سے اس نے کچھ دبر نهلے طالل کو داخل ہو یا دیکھا تھا
__________
غصے کو تھنڈا کرنے کی عرض سے وہ ساور کھولے کینی دپر پاتی بہاپا رہا جیسے پاہر نکال سوہا کو چلے
ئیر کی پلی کی طرح کمرے میں چکر لگاپا پاپا دوسری نطر اس پر غلطی سے تھی ڈالے ئنا گنال پولتہ
176 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
صوفے اچھال خکا تھا وہ اس کے پاہر آنے کی می یطر تھی پک دم ساکت سی ہوتی تھی دماغ میں
چلیے القاطوں کا جوڑ پوڑ کرنے میں تھوڑا وقت پو لگنا تھا
اتھی میرا دماغ اس قدر خراب نہیں ہوا اپتا کام چھوڑ کر تمهارے پنچھےجوار ہویا تھروں " پتڈ بر
سے کمفربر ہتا کر اس نے یکیے کی پتک لگاتی
الپیس پتد ہونے کمرے میں زبرو یلب کی دھٹمی دھٹمی الپٹ خل رہی تھی
تمهارے ساتھ مشلہ کتا ہے ؟" کسی تھوت کی طرح اسے ہونے سر بر سوار دیکھ یل تھر کو
اس کی تھبیں الپٹ خال کر اس نے گہرا ساپس لتیے چہرے بر دوپوں ہاتھ ت ھیر کر خدا سے ا پیے
لیے صیر کی دعا کر ڈالی
تم خایا خاہنی ہو ؟" طالل نے سنحتدگی سے سوال کتا خالیکہ کمرے میں آنے اس کے سفری پتگز
وہ نهلے ہی دیکھ چکا تھا
177 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
اوکے " کمفربر اوڑھتا وہ ایک یار تھر سے لمنی یان چکا تھا سوہا نے ہویک پیے اس کے ید لیے پ یور
د یکھے اپنی خلدی پو عورپوں کے موڈ نہیں سوپتگ کرنے تھے جتنی خلدی وہ یدل گتا تھا
ت
کتا مظلب ؟ " سوہا نے اچھتیے سے اس کا یازو ہالیا وہ جو اپتا دل مار کر اسے ھنحیے کا ارادہ کر
نہ چ
تپ ھ چ
چکا تھا ال کر دویارہ اتھ ٹھا
تم ایک یار ک یوں نہیں پتا د پنی خاہنی کتا ہو آخر ؟"
تمہیں کوتی اغیراض نہیں؟ " اس کی سوتی اتھی یک وہی ایکی بڑی تھی
میرے چا ہیے پا چا ہیے سے بہلے کوتی فرق پڑا ہے تمہیں جو اب پڑے گا ہاں اپک پات کے"
لیے میں تمہارا زپدگی تھر سکر گزار رہوں گا کہ چانے سے بہلے تم نے مچھے انقارم کر دپا ہے "اس
کے سا میے ہاتھ جوڑپا وہ خف یقت میں اسے آ ٹنتہ دکھا گنا لب دائ یوں پلے دپاتی وہ تھنکے چہرہ ،تم
پ
آ کھیں لیے پا لکنی میں چلی آتی تھی
کچھ پل کروٹیں پد لیے کے نعد پالکنی سے نطر آنے دھوٹیں پر نطر پڑنے ضیط کے نعد تھی وہ
جود پر فاپو رکھیے میں پا کام رہا تھا
نہت خد یک اس کی طلب دواپ یوں نے متا دی تھی مگر تھر تھی برپشاتی میں وہ اسی لت کا
سهارا لتنی تھی
178 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
تمهارا پتا نہیں بر اس سم تل سے میرے تھٹ ھیڑے صرور خراب ہو خاپیں گے " اس کے ل یوں
میں دیا سگر پٹ کا یکڑا نکال کر تھتتکیے طالل نے اس کی مٹھی میں دیا التیر زبردسنی نکال کر
اپنی ج یب میں ڈاال
دوسرے کمرے میں خلے خاؤ کس نے م نع کتا ہے ؟ رحشار بر تھشلیے اسک کو نے دردی سے
رگڑتی وہ اسے گھور کر پولی
اب میں اپتا تھی یاگل نہیں کہ رات کے اس نہر اپنی پ یوی کو پنها چھوڑ خاؤں " طالل کے ہاتھ
اس کے کھلے یالوں میں الچھے تھے اگلے یل اس نے پ نفر سے ا پیے یال سمیٹ کر دوسرے
کتدھے بر ڈال لیے
ی
چقا چہرہ تھتگی آ کھیں لرزنے ہوپٹ یا ساخٹہ اس نے سوہا کے گال بر تھشلتا ایک آپسو انگلی کے
پورو ں بر جتا
اس کا رخ اپنی خاپب کرنے بڑے آرام سے اس کے یال کمر بر یک ھیردنے ہمیشہ کی طرح آج
تھی اس کی یہ خرکت اسے زہر لگی تھی دوپوں ہاتھوں سے یال سمیٹ کر اس نے انہیں
م
جوڑے کی سکل دی اس سے نهلے ا پیے کام کو کمل اپجام دے یاتی طالل نے اسے کمر سے
یکڑ کر اپنی خاپب کھتنجا سوہا کسی نے خان گڑیا کی طرح اس کے ستیے سے خا یکراتی
اس کے لتاس سے اتھنی کلون کی جوسیو سے اسے اپنی ساپسیں معظر ہوتی ہوتی محسوس ہوپیں
ایک یل تھا جو دوپوں کے پنچ تھم سا گتا تھا وہ جق جتا رہا تھا پو اس نے جود بر جق دے کر
اسے مغییر کر دیا تھا
179 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
کان پر محسوس ہوتی اس کی گرم سانسوں کی جیھن کے سنب جسم میں سیسناہٹ سی رئ نگ
گنی لرزنے وجود کو پا مشکل سیمتہالے کھڑی تھی چہرے پر چھاتی ج نا کی اللی چھ نانے کے لیے
اس نے طالل کے سییے پر دوپوں ہاتھ رکھ کر ہلکا سا دپاؤ پڑہاپا اسے ا ئیے ئبیں اجیچاج کرنے دپکھ
طالل نے درمنان کا رہا سہا فاضلہ تھی جیم کر ڈاال تھا
میرے صیر کا تم پا چاپز فاپدہ اتھانے لگی ہو "!اس کے لب جوبہی اسے ا ئیے پالوں سے "
مس ہونے محسوس ہوۓ وہ سمٹ کر مزپد اس میں چ ھپ سی گنی تھی طالل نے مشکرا کر اس
کی چھکی پلکیں ازپر کیں اس کا مشرقی لڑک یوں کی طرح سرمایہ گ ھیراپا اسے سروع سے خیرت میں
مینال کر د ئ نا تھا ہر وقت مرنے مارنے پر اپرنے والی لڑکی اس کی فرئت میں اپک دم چھوتی موتی
ئن چاتی تھی
طالل ! اس کی آیکھوں بر ا پیے عتاتی لب رکھتا وہ مزید نهکتا خا رہا تھا خب سوہا کی اتھل پٹھل
ہوتی ساپسوں اور لڑکھڑاتی آواز نے اسے ہوش کی دپتا میں ال پ نکا
تمهارے خانے سے نهلے میں کچھ مایگتا خاہتا ہوں تم سے؟" اس کی تھاری روغب دار آواز بر
سوہا نے اسنہقامٹہ نظروں سے اسے دیکھا تھر طالل کے کچھ کہے پتا کچھ پوقف کے نعد نے
ساخٹہ اس کا سر اپتات میں ہال
ی
نغیر کسی دھڑلے کے ،پتا کسی جوف کے اس بر آ کھیں پتد کر کے اعتتار کر سکنی تھی وہ تھا
ہی اپشا اعتتار اور تھروسے کے الپق ۔۔۔۔ اس یات کی گواہی اس کے دل و دماغ نے نہت
نهلے دے دی تھی آج اس نےجود سے افرار کتا تھا
180 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
مگر طالل ۔۔۔۔۔۔۔" جیسے ہی اس نے کچھ کہیے کے لیے لب وا کیے طالل نے اس کے
ستگرقی ل یوں بر ہٹھتلی رکھیے ہر ارادہ یام کر چھوڑا
اگر مگر کچھ بہیں میں نے تمہیں وقت دپا تھا ئب پک خب پک پاپا ہمارے اس رسیے کو"
م یظوری یہ دے دئں اور اب مچھے لگ رہا ہے انشا کر کے میں نے بہت غلط کنا تھا "طالل کی
آپکھوں میں چذپاپوں کا تھیھاے مارپا سم ندر سوہا کی پولنی ئند کر ا خکا تھا
181 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
یایا اتھی یک یاراض ہیں " اس نے طالل کو یاد دہاتی کراتی کہیں وہ جو کہہ رہا تھا اس بر غمل
یہ کرنے لگ خانے اس کے چہرے کی اڑی اڑی ریگت دیکھیے الپق تھی طالل کو اس یل پوٹ
کر اس بر پتار آیا
مچھے لگتا ہے وہ ا پیے پونے پوپ یوں کی سکل دیکھ کر ہی ماپیں گے "اس کے ذرا سے سوخ چملے
بر سوہا کے کان ساپیں ساپیں کرنے لگے تھے اپنی کمر بر پتدھا اس کا چصار پوڑ کروہ دو قدم
پنچھے ہنی کچھ سمچھ یہ آیا پو ا پیے خلدی اتھیے کا نهایہ پتا کر دوڑتی ہوتی کمرے میں واپس لوٹ
آتی تھی
سیو پو سہی "سرپر لہچے میں اسے آواز د ئ نا وہ ہیسنا ہوا اس کے ئیچھے ل یکا"
__________________
سازم سے علنجدگی کا ق نصلہ اس کے لیے ہر قدم بر آزماپش کا سیب پتتا خا رہا تھا ایک خیز جو
اسے ایدر ایدر ہی کاٹ رہی تھی وہ وردا کا مسنفتل تھا نصرت چهاں نے اس کے اس ق نصلے بر
اپنی یا جوسی کا اظهار کر کے اچھی طرح جتا دیا تھا وہ ا پیے ساتھ ساتھ اس کی زیدگی تھی بریاد
پ
کرنے کا ق نصلہ لیے تٹھی تھی
کتا یہ اپتا آسان تھا کہ اپنی عزت نفس تھال کر ایک یار تھر سے اس جوک ھٹ کو یار کتا خانے
چهاں سے وہ نهلے تھی دھ نکاری گنی تھی ہمیشہ ایک مرد کی علطی ک یوں تھال دی خاتی ہے کتنی
یار اس کا دل کتا وہ پو چھے اپنی ماں سے جو سحص اسے نهلے کسی دوسری عورت کے لیے چھوڑ
182 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
پ
کر خا چکا ہو وہ تھال یاقی کی زیدگی کیسے وقا دار رہ سکتا ہے ؟ کیسے وہ پوقع لگانے تٹھی رہنی کہ وہ
دویارہ اسے دوسروں کے سا میے بزلتل کا پشایہ نہیں پتانے گا کیسے وہ ا پیے جق دویارہ اس
سحص کے ہاتھ نہما دے حس کے دل میں اس کے سوا کسی عورت کا راج تھی تھا
سالوں نهلے پیے اس رسیے کی پتتاد اس قدر کھوکھلی تھی کہ ذرا سے تیز ہوا کے تھییڑوں نے
اسے زمین پوس کر دیا تھا وہ محیّت میں ایدھی لڑکی خانے کب سے اس چف نقت سے نظریں
خراتی آتی تھی
سازم کو دوسرا موقع د پ تا اس کے لیے گویا اپتا ضمیر مارنے کے برابر تھا
متکے میں آنے ہقٹہ ہونے کو تھا سازم نے ڈھیروں یار کال کر کے اسے واپس آنے کا کها تھا
نصرت چهاں اس کی سب سے بڑی چماپنی تھی ان کی یاپوں سے پ تگ آ کر کٹھی وہ دو یدو جواب
دے د پنی کٹھی کمرے میں پتد ہو خاتی آج کل پو اس نے رونے کو اپتا ہٹھتار پ تا لتا تھا ہر
ی
چھوتی بڑی یات بر آ کھیں یاتی سے تھر خاتی کتنی یار آقتاب نے یاپ ہونے کے فرض سے
اس کے سر بر سققت تھرا ہاتھ ت ھیرا کاقی یار پو اس کے یدلے وہ جود مجاذ بر ابر آنے تھے یہ
183 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
ایک واخد زرنعہ تھا حس کے یاغث اس کا یاقی پورا دن آرام سے گزر خایا الیٹہ خیزوں بر نکلنی
نصرت چهاں کی اتھک پٹھک بر کان پتد کریا اس کی مح یوری تھی
امی !" وردا کی چهکنی آواز بر جویک کر اس نے جود سے لتنی ورد ا کو دیکھا اسکول پوپ نقارم میں
مفتد دو پوتی پ تل کیے وہ پشٹہ ا پیے پٹھے سے کتدھوں بر الدے ہاتھ میں خیز کا بڑا سا سابر
یکڑے مشکرا رہی تھی
صتا نے چقگی سے نهلے اسے گھورا تھر اس کے پنچھے آنے چمدان کو جو کہیے کو اس کے یایا کا
پتتا تھا مگر اکیر و پیشیر ان کے گھر یایا خایا تھا اب پو آقتاب اور نصرت چهاں تھی اسے گھر کا فرد
س
مچھیے تھے صتا کے نعد چمدان تھا حس نے آقتاب اور نصرت چهاں کا جود سے بڑھ کر جتال رکھا
آج کل وردا کی موجودگی نے اس کے خکر ذرا زیادہ بڑھا دنے تھے حس یات بر صتا اسے کتنی یار
پوکا تھی تھا بر مجال تھی کہ وہ اس کی کسی یات کا ابر تھی لے خانے صتا پو اسے کہنی تھی
ایک کان سے سن کر دوسرے کان سے نکا لیے کا ہیر اس میں کوٹ کوٹ کر تھرا تھا اور وہ
اس یات بر ہیس د پ تا
اس سے بہلے تم سروع ہو چاؤ میں بہلے تھی ئنا خکا ہوں اپک پار تھر سے ئنا د ئ نا ہوں یہ"
ضرف تمہاری ٹینی بہیں ہے ہمارا تھی کچھ جق ہے اس پر تم ہو گی جود دار لنکن کنا ہی بہیر ہو
اگر تم ائنی جود داری ا ئیے پک مچدود رکھو "صنا کے خطرپاک ارادے تھائپ کر وہ اسے جواب د ئ نا
وردا کو گود میں لے خکا تھا جو اب اس کے گلے لگی اسے جنا خٹ ئنار کر رہی تھی کچھ ہی دپوں
میں دوپوں کی ائنی اچھی اپڈرسبینڈپگ کیھی کیھی اسے تھی خیران کر د ئنی تھی پر وہ تھا ہی انشا
پخوں کا دپوایہ
184 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
اب ماہ یدولت کی اخازت ہو پو ہم ا پیے پچے کو ایدر لے خاپیں " اسے طیزیہ جواب د پ تا وہ وردا کو
لے کر ایدر کی خاپب بڑھا سوہا کی آیکھوں نے ان دوپوں کا کمرے میں خانے یک پنچھا کتا تھر
سر چھتک کر وہ دوپوں کے لیے کچھ تھتڈا پتار کرنے کی عرض سے اس نے کچن کا رخ کتا
_____________
قالپٹ لتتڈ کرنے اس نے اتیر پورٹ سے نکل کر ستدس کے ہمراہ ہویل یک کا سفر کتا تھکی
ہاری وہ کمرے میں آ کر دھڑام سے پتڈ بر گری کچھ یل سکون کا ساپس لتیے کے نعد دماغ میں
اخایک سے چہماکا ہوا سرپٹ دوڑ کر ہتتڈ پتگ سے خارخر اور مویایل نکال التی تھی
اسے آن کر کے خارجتگ بر لگانے کے نعد کچھ دبر نعد وہ فرپش ہو کر یازہ دم ہوتی مویایل اتھا
کر دیکھا پجاس کے فرپب طالل کے میسچز تھے یکے نعد دیگرے سارے میسج کھول کر دیکھیے کے
نعد اس نے یاسف سے سر ہالیا قارغ پتٹھ کر خانے اس آدمی کے دماغ میں کون سا برزہ قٹ
تھا جو اسے سکون نہیں کرنے د پ تا تھا
کھانے پتیے سے لے کر اتھیے سونے یک کی ہدایات اسے کسی اسکول کے پچے کی طرح گاپتڈ
الین کے طور بر دی گنی تھی کبتتکٹ لشٹ بر سب سے اوبر موجود اس کے خگمانے یام بر
انگلی ت ھیرنے اس نے کال مالتی حسے واپس ابرتیر نے مصروف ہے کہہ کر کاٹ تھی دیا تھا
اسے نعد میں کال کرنے کا سوچ کر اس نے خلدی سے اپتا خلٹہ یدال حس کام کے لیے وہ
م
نهاں آتی تھی اسے خلد سے خلد کمل کریا تھا جیسے ستدس نے دروازے بر دستک دی وہ اپتا
ایک آخری خابزہ لے کر دو پٹہ ساپوں بر ڈالنی کمرے سے یاہر نکل گنی پتڈ بر بڑا اس کا مویایل
وبران بڑے کمرے کی در و دپوار میں دہاڑنے لگا تھا
185 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
_____________
دوسرا ہقٹہ لگ تھگ گزر چکا تھا اسے یاہر آنے ہوۓ مگر کام اب یک سروع نہیں ہوا تھا یہ
ا پسے کوتی آیار نظر آ رہے تھے کتنی یار ستدس اور اس کے پوچھیے کے یاجود وہ لوگ یال م یول
سے کام لے رہے تھے قارغ رہ رہ کر اس کا دماغ خراب ہونے لگا تھا اگر نہی سب ہویا تھا پو
وہ قصول میں اپتا وقت بریاد ک یوں کرتی تھرے طالل نے کتنی یار اسے واپس آنے کا کها تھا مگر
وہ کام کا سوچ کر ہر یار کل بر یال خاتی تھی
ہویل سے نکلیے کے نعدوہ ستدس کے ہمراہ کچھ دوری بر پنی ایک درمتانے سابز کی غمارت کے
ایدر داخل ہوتی حس کا پٹہ اسے نهلے سے معلوم تھا نهاں آنے کے نعد وہ ایک یار پوری پٹم کر
ساتھ وزٹ تھی کر خکی تھی اس کی کهاتی اور پوری کاسٹ الگ تھی خیراتی کی یات یہ تھی اس
نے ا پیے عالوہ کسی دوسرے ایکیر کو وہاں دیکھا پو کتا کسی کے یارے میں ستا یک یہ تھا
پتا بروجتکٹ سروع کرنے سے نهلے وہ جود اچھی طرح سب خان بڑیال کرکییریکٹ ساین کرتی
تھی اس یار زیدگی کی الچھبیں ہی اس قدر بڑھ گنی کہ اس نے ستدس کے آسرے بر کام
سروع کر لتا تھا نهاں آ کر جو خاالت اس کے سا میے تھے وہ ستدس کو دو یار ڈاپٹ تھی لگا خکی
تھی مگر وہ ہر یار اسے وصاخت د پیے کی پجانے خاموش ہو خاتی جن لوگوں کے اس کے یاس
تمیرز تھے کال کرنے بر سب پتد ملیے اگر کوتی علطی سے لگ تھی خایا سا میے سے سو نهانے پتا
کر یات سیے پتا کال کاٹ دی خاتی
خدید طرز کی پنی اس غمارت کو دیکھ کر لگتا تھا اسے خال ہی میں کھڑا کتا گتا ہے جیسے وہ ایدر
کی خاپب بڑھی ستکورتی نفرپتا یہ ہونے کے برابر تھی گیٹ بر اسے پوڑھا سا جوکتدار مال تھا حس نے
یام پتا پوچھیے کے نعد ایدر کا راسٹہ دکھا دیا وہ ستدس کو یاہر اپ نظار کرنے کا اسارہ کرتی آگے بڑھی
آقس سے کچھ دوری بر ہی ایدر سے آنے فہقوں اور یلتد آواز یاپوں نے اس کے کان کھڑے کر
دنے
186 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
تھوڑا سا دروازہ کھال ہونے کے یاغث ایدر خانے کی پجانے وہ پتا خرکت کے دپوار کے ساتھ لگ
کر کھڑی ہوتی ذرا سا چھا یکیے بر ایدر پتٹھے سحص کی سکل صاف دکھاتی بڑنے لگی تھی الیٹہ اس
کے سا میے پتٹھے آدمی کی پشت اس کی خاپب ہونے کے سیب وہ اب یک اس کا چہرہ دیکھیے
سے قاصر تھی
اب چلدی کرو جو کرپا ہے میں زپادہ رسک بہیں لے سکنا تمہارے پاس کچھ دن اور ہیں وہ"
لڑکناں تھی آنے روز دماغ کھا رہی ہیں یہ یہ ہو کسی دن بہاں آ دھمکیں "جیسے اس آدمی کے
چہرے پر پرنشاتی کی لکیرئں ابہرئں سا میے والے نے ہاتھ میں پکڑا ئنگ کھ یگاال اور کچھ پوپو ں کی
گڈپاں اس کے سا میے تھینک دی
ی
وہ آ کھیں کھولے ایدر خلتا تماسا دیکھ رہی تھی لتكن سمچھ نہیں آ رہا تھا کس کی یات خل رہی
ہے بر خانے کیوں ایدر پتٹھا آدمی اسے خایا نہجایا سا معلوم ہوا چہرے تھلے دکھاتی نہیں دے رہا
تھا مگر آواز یاہر یک وپ ستاتی دے رہی تھی ہاتھ پ یول کر مویایل یالستا خاہا تھر یاد آیا وہ یاہر
گاڑی میں چھوڑ آتی تھی ما تھے بر ہاتھ مار کر جود کو مالمت کرتی وہ ایک قدم مزید آگے بڑھی کچھ
خد یک اس آدمی کا چہرہ دکھاتی د پیے لگا تھا
187 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
و پسے تم کرنے کتا والے ہو اس کے ساتھ ؟" مکروہ مشکراہٹ چہرے بر سجانے وہ ا پیے
ساتھی سے پوچھ رہا تھا
حس عزت کا پوکرا ا پیے سر سجا کر اس نے میری عزت یار یار کی تھی وہی جٹم کریا ہے مچھے
ی
حس یام اور چہرے کے لوگ دپوانے ہیں کل کو وہی اس کی بریادی کا نظارہ د کھیں گے مس
سوہا طالل نہت خلد اپنی ماں کی طرح تم تھی خاک میں مل خاؤ گی " القاظ تھے کے سیشہ
۔۔۔۔ سے اس کا دماغ ماؤف ہونے لگا تھا سلمان کو کیسے تھال سکنی تھی وہ ۔۔۔۔ایک یل کو
طالل کا چہرہ آیکھوں کے سا میے لہرایا پو اس کا حسم سو ک ھے پیے کی طرح لرزنے لگا تھا ہر یات
ہر قسم چھتال کروہ ان فرپنی لوگوں بر اعٹماد کر کے کتنی دور نکل آتی تھی حس راہ بر بڑیا اس کا
ہر اتھتا قدم مزید ایدھیرے میں دہکتلیے واال تھا آیکھوں سے نکلنی تمی کو صاف کرنے اس نے
غصے سے ایدر پتٹھے دوپوں آدم یوں کو دیکھا اس وقت اس کا اتھایا گتا کوتی تھی قدم اسے مہ نگا بڑ
سکتا تھا ستدس کو لے کر خپ خاپ وہاں سے نکلیے اس نے ہویل کا رخ کتا وہاں سے اپتا
صروری سامان لتیے کے نعد ہی دوپوں نهلی قالپٹ سے واپس خانے کا ارادہ رکھنی تھی ستدس کو
ن
مح نصر سا خال پتا کر حس رپش ڈراپ یویگ کے نعد دوپوں ہویل ہنچی صرف وہی خاپنی تھی
ایک پتگ میں سارے ڈاکومتبیس اور کارڈز رکھیے کے نعد اس نے ستدس سے کیڑے سم بتیے کا
کها اس کا ارادہ طالل کو انقارم کرنے کا تھا ڈایل لشٹ سے اس کا تمیر نکال کر جیسے کان
سے لگایا نهلی پتل ریگ ہونے اخایک سے کمرے کا دروازہ کھول کر کوتی ایدر داخل ہوا اسے
دیکھیے ستدس کے اوسظان چظا ہو گیے
تم ؟
188 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
اس وقت مراد علی کو وہاں موجود یا کر سوہا کو زیادہ خیرت نہیں ہوتی تھی سلمان کے تھاتی
ہونے کے یاطے اس کے پٹہ تھکانے کا علم اسے نهلے سے ہی ہو گا
حس ایداز میں آگے بڑھ کر اس نے سوہا کے ہاتھ سے مویایل چھین کر زمین بر مارا ستدس کی
دتی دتی جنخ قصا میں گوپچی زمین بر بڑا مویایل خانے کتیے یکڑوں میں پ یٹ چکا تھا
ک یوں مچھے دیکھ کر زیادہ خیرت پو نہیں ہوتی تمہیں ؟ اس کی جواب طلب نگاہیں جود بر چمی دیکھ
سوہا کی آیکھوں میں جون سا ابرا تھا
تم نهاں کتا کر رہے ہو ؟" اس کے سوال کو نظر ایداز کرنے اس نے جود کو یارمل طاہر
کرنے کی کوشش کی
ائنی تھولی تم ہو پو بہیں جینی ٹییے کی اپکینگ کر رہی ہو و نسے مائنا پڑے گا کمال کا ہیر ہے تمہارا"
کسی کو تھی ا ئیے اساروں پر پچانے کے فاپل "مراد کے ئ یصرے پر پخوت سے سر چھنکنی وہ
دائت ٹیس کر رہ گنی
"پکواس ئند کرو ائنی اور نکلو میرے کمرے سے کس کی اچازت سے تم اپدر آنے ہو ؟"
تمہیں اتھی تھی لگتا ہے مچھے کسی کی اخازت کی صرورت ہے ؟ مراد کی یات بر اس کا ماتھا
تھ نکا
189 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
تمهارے لیے اپتا خان لتتا کاقی ہے کہ یہ ہویل میرا ہے" وہ جتاپت سے مشکرایا سوہا کے م نغیر
چہرے کو دیکھتا پوال ج تد یا پیے لگے تھے اور ساری کهاتی سمچھ آ خکی تھی مراد کا دھتان دوسری
طرف یا کر سوہا نے پنچھے کی خاپب قدم لتیے دپوار کے ساتھ محسمہ ین کر کھڑی ستدس کو آیکھوں
سے اسارہ کتا
کیشا لگا میرا یالن تھر مس سوہا ابرار ؟ اس کے چہرے بر سچی مشکان سوہا کو زہر لگی تھی اس
سے نهلے وہ اس کے چہرے کو چھوتی لٹ کو چھونے کی حشارت کر یایا سوہا نےپ نفر سے اس
کا ہاتھ چھ نکا
تمهارے جیسے پنچ اپشان سے اور پوقع تھی کتا کی خا سکنی ہے ؟" اس قدر نضحتک آمیز ایداز مراد کو
آگ لگا گتا تھا
تم اب تھی و پسے کی و پسے ہو یہ عرور یہ اکڑ اب تھی برفرار ہے اپتا سب ہونے کے یاوجود نهاں
ی
کھڑی ہو کر مچھے آ کھیں دکھا رہی ہو نہی ادا پو دلفرپب ہے تمھاری مراد علی پوں ہی پو دپوایہ نہیں
ہے تمهارا " ایک ہاتھ سے اس کا چہرہ دپوچے وہ اس کے نے خد فرپب آ گتا تھا سوہا جود بر اس
کا لمس محسوس کرتی کراہ یت محسوس کرنے لگی تھی مراد علی کو جود سے عاقل یا کر ستدس نے
ماریل کا بڑا سا گلدان دوپوں ہاتھوں میں تھام کر اس کے گرد اپنی انگل یوں کی گرقت مصیوط کی
نے آواز قدم بڑھانے اس نے پوری سدت سے اس بر وار کتا جو خالف پوقع خالی گتا تھا آ پتیے
میں اونہرنے اس کے عکس کو نقتتا وہ نهلے دیکھ چکا تھا اس سے نهلے وہ یلٹ وار کریا سوہا نے
190 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
پنچھے سے اس کا کالر یکڑ کر پوری طاقت سے کھتنجا قم نض گلے میں تھیسیے کے سیب وہ
تھڑتھڑایا ہوا زمین بر گرا
خاؤ نهاں سے خلدی " کمرے میں سوہا کی آواز گوپچی دپوہ نکل سے مرد کی طاقت کے سا میے
کمزور بڑ رہی تھی اس سے نهلے مراد ان دوپوں بر خاوی ہویا کسی کا یاہر نکلتا بڑی یات تھی اس
نے ستدس کو بزبزب کا سکار دیکھ غصے سے دویارہ آواز لگاتی
لتكن آپ ؟۔۔۔۔ ستدس نے م یورم آیکھوں سے نهلے اسے تھر مراد کو دیکھا دم گھتیے سے اس کا
پورا چہرہ الل بڑ چکا تھا
میری قکر مت کرو خاؤ خلدی میں نے کها یہ " وہ لرزتی کاپتنی یاہر کی خاپب تھاگی تھی دروازے
بر کھڑے دو آدم یوں نے جن نظروں سے گھور کر اسے دیکھا ستدس کی ربڑھ کی ہڈی سیستا اتھی
وہ ۔۔۔ایدر آپ دوپوں کو یال رہے ہیں " کچھ سمچھ یہ آیا پو جود بر قاپو یاتی وہ خلدی سے پولی مگر
مجال تھی وہ پس سے مس تھی ہوۓ ہوں دروازہ ذرا سا کھول کر وہ نهلے جود ایدر داخل ہوتی
جیسے دوپوں نے ایدر قدم رکھا ستدس نے تھاگ کر دروازہ پتد کتا زیان بر خاروں قل کا ورد کرتی
پوری خان لگا کر ہویل سے یاہر نکل گنی تھی
_________________
191 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
کمرے میں داخل ہونے دو یا معلوم افراد کو دیکھ کر سوہا نے کھا خانے والی نظروں سے مراد علی
کو دیکھا دل پو کر رہا تھا اسے نہی خان سے مار ڈالے مگر سوچ ہی تھی
یک دم اس بر سے گرقت ہتاتی وہ خلدی سے کھڑی ہوتی اسے زمین بر اویدھے مٹہ ساپس لتیے
کو بڑ پیے دیکھ اس کے ل یوں بر پیسم یکھرا تھا زیادہ یہ سہی مگر موت کا ذانقہ اس نے فرپب سے
خکھ ہی لتا تھا
اسے خال سے نے خال ہویا دیکھ ایک آدمی نے فورا سے پیشیر یاتی سے تھرا گالس اس کے
سا میے کتا
اگلے یل وہ فہر تھری نظر سے اسے دیکھتا گالس دور اچھال چکا تھا غصے سے تھڑکتا وہ جیسے کھڑا
ہوا یلتد آواز میں انہیں گال یوں سے پوازیا یاہر تھنج چکا تھا
سوہا خاپنی تھی اب اس کا وہاں سے یاہر نکلتا مشکل ہی نہیں یا ممكن تھا کمرے میں محض وہ
دو لوگ ہی پچے تھے ایک کی آیکھوں میں انگارے خل رہے تھے پو دوسرے کے چہرے بر
سکون ہی سکون تھا
وہ یلمالیا ہوا آگے بڑھا اور اس کے چہرے بر پوری طاقت سے اپنی انگل یوں کے پشان رستد کیے
ت ھیڑ کی گوپج اس قدر بر سدت لیے ہوتی تھی کہ ایک یل کو سوہا کو اپتا دماغ خکرایا ہوا محسوس ہوا
ہوپٹ کے ایک کونے سے رسیے ہونےجون کا ذانقہ اسے ا پیے مٹہ میں گھلتا ہوا محسوس ہوا
کم طرف لڑکی ک یوں مچھے مح یور کر رہی ہو کہ میں تمهاری خان لے لوں " اسے خیڑے سے دپوجتا وہ
عرا کر پوال سوہا کی آیکھوں میں جوف کی خگہ اظمتتان دیکھ نے سکوتی اس کے ایدر یک تھتلنی خلی
گنی
192 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
کم طرف میں نہیں تم ہو مراد علی " ا پیے ہوپٹ سے نکلیے جون کو پوروں بر جن کر مالتمت تھری
نگاہوں سے دیکھا
نہیر ہے اپنی زیان بر قاپو رکھو مس سوہا ابرار میری خگہ اگر سلمان ہویا پو تمهاری پوتی پوتی ہو خکی
ہوتی "
مشسز طالل " سوہا نے یا آواز اسے یاد دہاتی کرواتی مراد نے ہیسیے ہوۓ اس کے چہرے بر چھایا
غصہ دیکھا
نہت خلد وہ تمهارا کچھ نہیں رہے گا "وہ سقاکی سے گویا ہوا
کتا مظلب ؟ " اس کی نظریں مراد علی کے مکروہ چہرے بر یکی تھی
تم میرا مظلب پخوتی سمچھ خکی ہو " اپنی خلنی ہوتی گردن کو سهالنے اس نے سوہا کو
نےپتازی سے دیکھا
کتا کتا ہے تم نے ؟
193 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
میں نے پوچھا کتا کتا ہے تم نے طالل کے ساتھ اگر اسے کچھ ہوا پو تمهارا حشب پشب نگاڑ دوں
ن
گی میں " طالل کے ذکر بر وہ ید جواسی کے عالم میں دوڑتی ہوتی اس یک ہنچی تھی مراد علی کا
گرپ تان اس کی مط یوط گرقت میں تھا اس نے اکتاہٹ آمیز ایداز میں جود کو اس سے چھڑوا کر
ایک طرف کتا
کچھ بہیں ہوا تمہارے طی نب کو "وہ پد مزہ ہوا طالل کے پام پر جو پاگل ئن اس کی آپکھوں"
میں اپر آپا تھا مراد کے لیے پا فاپل پرداشت تھا
تم اس پوزپشن میں پجانے اپنی قکر کرنے کے التا مچھے مچھے دہمکا رہی ہو " سوہا کے خارہایہ پ یور
دیکھ کر وہ چظ اتھایا پوال
میرا پس خلے پو تمهارا سر تھاڑ دوں ۔۔۔۔۔۔" زبر لب بڑبڑاتی وہ اسے گھور کر رہ گنی
قم نض کی ایدروتی ج یب سے کاعذ نکال کر اس نے سوہا کے سا میے رکھیے ستاہی سے تھرا قلم تھی
اس کے سا میے رکھا
میرے دویارہ لو پیے یک ان بر دسنحط ہو خانے خا ہیے " سخت گیر لہچے میں پولتا وہ خانے کے لیے
مڑا
ف
تمهاری جوش ہمی ہے " سوہا کی آواز بر وہ تھر سے ہیستا ہوا پنچھے د یکھے نغیر یاہر نکلتا خال گتا
194 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
یہ لڑکی ہر یار اسے اپنی بری طرح خاپب م یوجہ کرنے کا ہیر خاپنی تھی وجہ خاہے جو تھی رہی
تھی مگر سوہا وہ نهلی لڑکی تھی حس نے مراد علی جیسی جتان کو قنح کر ل تا تھا حس قدر سدت سے
اس نے اس کے سا میے ا پیے خذیات کا اظهار کتا تھا وہ اسی قدر نے دردی سب تھکرا خکی تھی
اب خب قسمت نے اسے دوسرا موقع دیا تھا پو وہ ک یویکر پنچھے ہتتا ہر گزرنے یل کے ساتھ اس
لڑکی کا چصول اس کی صد پتتا خا رہا تھا اس جواب کو اپنی زیدگی کی چف نقت پ تایا اس کی زیدگی کا
واخد مقصد تھا ا پیے کچھ آدم یوں کو ستدس کو پنچھے خانے کا پول کر وہ عجلت میں ہویل سے
یاہر نکال اس کا ارادہ نهلے سلمان کو ا پیے تھروسے میں لتتا تھا سوہا کو اس غمارت سے یاہر نکلیے
دیکھ اس نے ہی مراد کو کال کر کے اس کے پنچھے خانے کا کها تھا اب خب ساری صورت
خال ان کی یالپتگ کے مظاپق ہو رہی تھی پو نهلی فرصت میں سوہا کو کسی خگہ سقٹ کریا خاہتا
تھا چهاں اس کی اخازت کے نغیر کسی کی رساتی ممكن یہ ہو
__________________
پورا راسٹہ رپش ڈراپ یویگ کرنے کے نعد وہ جیسے اپنی میزل بر نہنجا پتا کسی لگی لتنی کے اس نے
سلمان کو ا پیے دل کی پتانے اسے ا پیے ارادوں سے تھی آ گاہ کتا سوہا سے نکاح کریا اس کی
جواہش ہی نہیں یلکہ صد ین گتا تھا حسے پورا کرنے کے لیے وہ ہر خد یار کرنے کے لیے پ تار
ت ھا
195 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
تم اس لڑکی سے سادی کریا خا ہیے ہو ؟ سلمان نے جویک کر مراد کو اسنہقامٹہ نظروں سے گھورا
یہ لڑکی اس کی زیدگی کا سب سے بڑا کاپتا پتنی خا رہی تھی حسے نہت وہ نکال یاہر کریا خاہتا تھا
مگر ہر یار اس کی قسمت کے آگے اسے ہار ماپتا بڑتی تھی اس یار وہ قطعی پنچ ھے ہتیے کا ارادہ نہیں
رکھتا تھا خاہے جو ہو خانے
میرے جتال سے میں نے کوتی قارسی نہیں پولی کہ یار یار اپنی یات کو دہراؤں "
تمهارا دماغ خل گتا ہے پتا تھی ہے کتا پول رہے ہو ؟ وہ غصے سے تھڑک اتھا تھا
اس میں خیران ہونے کی کتا یات ہے سادی پو سٹھی کرنے ہیں " مراد نے اس کی یات یل
تھر میں ہوا میں اڑا دی
اور تمہیں پوری دپ تا میں سے وہی عورت خا ہیے جو میری سب سے بڑی دسمن ہے " اس کا بر
سکون ایداز اس کی آیکھوں میں خالل کی صورت ابرا
اب یہ پو تمهاری قسمت خراب ہے میں کتا کہہ سکتا ہوں "
یکومت میں اپشا ہر گز نہیں ہونے دوں گا اسے اسی خگہ خایا ہو گا حس گتدگی سے وہ آتی ہے
" اس قدر پحقیر لہچے بر مراد نے لب پ یوست لیے ضنط سے اس کی آیکھوں میں سرخ ڈورے ابر
196 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
آنے تھے ماضی کا لمجہ آیکھوں کے سا میے کسی قلم کی طرح لہرایا پو پچھتاؤوں نے اس کے گرد
چصار یایدھ ل تا
تمہیں اپشا ک یوں لگتا ہے میں خپ خاپ پتٹھ کر تماسا دیکھوں گا ؟" اسے اس کے غمل سے یاز
رکھیے کے لیے اس نے جود متدان میں ابرنے کی دھمکی کی
ہاں میں اپنی محیّت کے لیے ا پیے نے غیرت تھاتی سے لڑ رہا ہوں حسے ا پیے عالوہ دوسرا کوتی
دکھاتی نہیں د پ تا "
ائنی چد میں ہی ہوں وریہ اب پک تم چان سے چا چکے ہونے جینا ہو سکے سوہا سے دور رہنا پلکہ"
اپک کام کرو سہر سے پاہر چلے چاؤ بہاں و نسے تھی تمہارے لیے کچھ بہیں پچا "سلمان کا کندھا
تھییھانے اس نے پاہر کی چائب فدم پڑھانے پر سکون فصا میں فاپر کی آواز نے ئیزی سے
ارنعاش ئندا کنا اس سے دگنی ئیزی سے نسنل سے نکلی گولی اس کی ٹییھ میں ئ یوشت ہوتی
زچم سے نکلتا جون اس کے سفتد کیڑوں کو ریگتا فرش بر قظروں کی صورت تیزی سے پتکتا خا رہا
ت ھا
مراد نے ساکی نظروں سے یلٹ کر اسے دیکھا سلمان کی آیکھوں میں پ نگایگی ہی پ نگایگی تھی اپ نقام
کی آگ اسے نہت دور لے آتی تھی چهاں سے واپسی کا راسٹہ یاممكن تھا
197 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
نکایک دو مزید قابر کی آواز بر درجیوں کی چھاؤں میں دیک کر سکون سے پتٹ ھے بریدے نے برپتنی
سے ہوا میں اڑنے دور قصا میں کہیں گم ہو خکے تھے غمارت کے ایدر بڑے جون میں لت پت
نے خرکت و خامد مراد کے اوبر سے تھالیگتا وہ نے حس اپشان یاہر نکال لوگوں کا رش لگیے سے
نهلے اس نے گاڑی ہویل کی خاپب موڑ لی تھی
_________________
مراد کے دنے طالق کے کاعذات وہ ا پیے ہاتھوں سے تھاڑ کر کب کا انہیں صا نع کر خکی تھی
ستدس تھی خانے اپتا مویایل کهاں چھوڑ کر خلی گنی تھی کمرے میں واخد لتتڈ الین تھا حس کی
مدد سے وہ اپنی مدد کے لیے کسی کو یال سکنی تھی مگر وہ صرورت سے زیادہ ہی خاالک تھا خانے
خانے سارے کتکشن تھی کاپوا دنے تھے
اس قتد سے نکلیے کا واخد راسٹہ دروازہ تھا حس کے یاہر اس کے آدمی نعتتات تھے
رہ رہ کر جود بر غصہ ایارتی وہ خلے تیر کی یلی کی طرح کمرے میں تھهل رہی تھی ستدس خلی پو
گنی تھی مگر اب پو لوٹ کر نہیں آتی تھی اسے کسی تھی طرح ان دھوکے یاز لوگوں کے ج نگل
سے نکل کر گھر واپس لوپتا تھا سب کے انکار کرنے کے یاوجود اس نے اپنی صد پوری کی تھی
اور یہ صد اسے مہتگی بڑ گنی تھی نهاں یک کہ اس کام کے لیے وہ اپتا پشا پشایا گھر یک چھوڑ
کر خلی آتی تھی اس نے پو جود ا پیے مٹہ سے طالل سے طالق مایگ لی تھی وہ اگر صحنح وقت بر
صحنح ق نصلہ یہ کریا پو ۔۔۔۔۔۔۔آگے کا سوچ کر ہی اس کی آیکھوں میں آپسو مجلیے لگے تھے
198 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
کچھ سوچ کر اس نے دروازہ پ یٹ ڈاال اس امتد بر کہ ساید التی سے گزریا کوتی اپشان ہی اس کی
مدد کو آ خانے مگر سب نے سود ۔۔۔
دل ہی دل خدا کو یاد کرتی وہ اپنی چقاطت کے لیے دعاگو تھی خب یک دم دروازہ کھلیے بر اس
کی نظریں نے ساخٹہ دروازے کی خاپب اتھیں مراد کی خگہ سلمان کو کھڑا دیکھ کچھ یل کے لیے
واقعی اس کے اوسظان چظا ہوۓ تھے مگر خلد وہ جود بر خیر کرتی جود کو سٹمٹھال گنی تھی ابرار
ی
نے اسے سکھایا تھا جوف سے آ کھیں منحیے والوں کو دپتا ہر قدم بر ڈراتی ہے کامتاب وہی ہونے
ہیں جٹھیں ہر جوف کا مقایلہ کریا خا پیے ہیں
ی
دپتا کی آیکھوں میں آ کھیں ڈال کر دیکھتا اسے اس کے یاپ کی خاپب سے نهلے پحقے بر مال تھا
اسکول کالج میں تھی وہ کٹھی دوسرے پخوں کی طرح روتی سکاپت کرتی گھر نہیں آتی تھی یلکہ
ہر کسی کو مٹہ پوڑ جواب دے کر گھر لوپنی تھی تھر آج کیسے ان سے ڈر کر کونے میں دیک کر
پتٹھ خاتی
کتا ہوا میرا نهاں آیا تمہیں اچھا نہیں لگا کتا ؟ " اسے یک یک جود کو دیکھتا یا کر وہ جتاپت سے پوال
کہیں تم مراد کو پو نہیں ڈھویڈ رہی ؟" سوہا کی خاموسی کو پوٹ کرنے اس نے جتد قدم اس کی
خاپب بڑھانے جود کو پجانے کی خاطر وہ جو کمرے میں کوتی خیز یالش کر رہی تھی نکلخت جوکتا
ہوتی
ف
اگر تم سوچ رہی ہو کوتی تمہیں نهاں سے آخر لے خانے گا پو تمهاری علط ہمی ہے اقسوس تمهارا
ایک خا ہیے واال پو اس دپتا میں تھی نہیں رہا " اس کے سرد تھٹھراد پیے والے لہچے بر سوہا کے
199 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
دل میں ایک طوقان سا اتھا تھا سوجوں کے یانے یانے پتیے دل میں عح یب سی جٹھن سی ہوتی
تھی کاش کے اس کی علطی کی سزا اس کے کسی فرپنی کو یہ ملی ہو
کس ۔۔۔۔کس کی یات کر رہے ہو ؟" یا مشکل اپتا چملہ پورا کرنے اس نے بزبزب سے
انگلتاں مروڑی
ارے تم پو اتھی سے رونے لگی اپنی خلدی ہار مان لی اتھی پو میرا حشاب لتتا یاقی ہے تم سے "
وہ حس قدر سقاکی سے پوال سوہا نے چھرچھری لتیے گلے میں بڑا دو پٹہ مط یوطی سے تھاما یا خا ہیے
ہوۓ تھی اس کی آیکھ سے اسک رحشار بر نہہ نکلے تھے
تم جیسے بزدل مرد سے پوقع تھی کتا کی خا سکنی ہے " اسے خاص ستانے کے لیے وہ داپت
جتاتی غصے سے پولی جواب میں بڑنے والے ت ھیڑ نے اسے لڑکھڑانے بر مح یور کر دیا تھا
نہت زیان خلنی ہے یہ تمهاری آج میں تمہیں پتاؤں گا کسی مرد سے پ نگا لتیے کا کتا پتنجہ ہویا ہے
" سوہا کے یال مٹھی کی صورت خکڑنے وہ اسے کرا ہیے بر محیور کر چکا تھا ایک چقارت تھری نگاہ
اس بر ڈال کر وہ اسے گھور نے سے یاز نہیں آتی تھی اس سے نهلے طیش میں آ کر وہ مزید
کچھ برا کریا سوہا نے پتڈ بر رکھا اپتا سامان سے تھرا ہتتڈ پتگ اتھا کر اس کے چہرے بر دے مارا
تھا نکل نف کے آیار سے وہ چہرہ ہاتھوں میں چھتا کر نے ساخٹہ دو قدم پنچھے ہوا موقع عتٹمت خان
کر وہ دروازے کی خاپب تھاگی اس کے یاہر نکلیے سے نهلے سرکاری وردی میں مل یوس کچھ
آدم یوں نے ایدر داخل ہونے سلمان کو گ ھیر لتا
200 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
مٹم آپ تھتک پو ہیں یہ ؟ " ستدس کی آواز کاپوں میں بڑنے جیسے کسی نے اس کے حسم میں
پنی روح ڈال دی ہو اپتات میں سر ہال کر اس نے ستدس کو کسی پچے کی طرح ا پیے گلے سے
لگا کر اس کا سکریہ ادا کتا
ن
تھتک وقت بر وہاں ہنچ کر جو احشان اس نے سوہا بر کتا تھا وہ یا غمر یاد رکھیے کے قایل تھا
پوری طرح ہویل سے نکلیے کے نعد سڑک بر موجود کسی تھتلے والے بزرگ آدمی کو مح نصر سی
کهاتی پتا کر اس سے مویایل لتا وہ پو سکر تھا سوہا کے گھر کا تمیر اسے زیاتی یاد تھا دو یار مشلشل
پحیے کے نعد یل آخر کسی نے کال رسیو کی ایک ساپس میں سب کچھ مقایل کے گوش گزار
کر اس نے گہرا ساپس لتا کچھ دبر چ ھپ کر اپ نظار کرنے کا کہہ کر مقایل نے دھڑ سے کال
کاٹ دی
تھر وپشا ہی ہوا تھا جیسے اسے کها گتا تھا خلد یہ سہی مگر جیسے اس نے پولیس کی وردی میں
ج یپ سے ابرنے ستاہ یوں کو دیکھا فورا سے پیشیر ان کے پنچ ھے پنچ ھے ہویل کے اس کمرے یک
خلی آتی تھی چهاں اس نے سوہا کو چھوڑا تھا
یاہر کھڑے آدم یوں سمیت سلمان کے جنحیے خالنے کی برواہ کیے نغیر اسے حس طرح ہویل
سے گھسیٹ کر یاہر نکاال گتا وہ تماسا وہاں موجود آدھے سہر نے اپنی آیکھوں سے دیکھا تھا ان
دوپوں کو خادروں میں ڈھک کر پنچ ھے کے را سیے سے یاہر لے خایا گتا تھا
پورا راسٹہ سوہا نے خاموسی سے کایا تھا نہیں خاپنی تھی اسے کهاں لے خایا خا رہا ہے آگے کتا
ہونے واال ہے ؟ یاد تھا پو اپتا کہ اپتا یدلہ پورا کرنے کے لیے سلمان اسے کسی اور کو پنحیے واال
تھا یہ یاپیں اس نے ان پولیس والوں کے آنے کے نعد سنی تھی جو اسے یا چقاطت وہاں سے
نکال النے تھے
201 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
_________________
کوتی کچا سا غالفہ تھا چہاں آگے ئیچھے چلنی چلنی جی یوں نے پرپک لگاپا ڈھنلے ڈھالے قم یض سلوار
میں ئندوفیں اتھانے وہ سہر کے پاسندے کسی صورت معلوم بہیں ہونے تھے جود کو کسی دبہی
غالفے میں پا کر وہ دوپوں اچھا چاضا گ ھیرا گبیں تھی عج نب سا غالفہ تھا چہاں سوانے جند اپک
گھروں کے دور دور پک کوتی آپادی دکھاتی بہیں پڑتی تھی سوہا پو ج نپ سے نکلیے سے انکاری تھی
ٹ
اگر پر وقت اسے زپاد کی کال یہ آتی ہوتی کینی دپر ہوپق ئنی وہ ییھی رہی تھی اسے جود تھی ئتہ
بہیں تھا جس آدمی نے کیھی اس کی سکل پک بہیں دپکھنا ضروری بہیں سمچھا تھا اس نے اس
کی چان پچاتی تھی سندس کی کال رنسیو کرنے واال سخص طالل بہیں پلکہ زپاد تھا گ ھیراہٹ میں
ساپد وہ اس پات پر دہنان بہیں دے پاتی تھی
زیاد کے کہیے بر وہ ستدس کے ہمراہ ان لوگوں کے ساتھ ایک بڑے سے گھر میں داخل ہوتی
ایک آواز د پیے بر کمرے سے بزرگ خاپون یاہر نکلیں اور دوپوں کو ا پیے ساتھ ایدر لے گبیں
فرپش ہو کر جیسے دوپوں نے تھر پ یٹ کھایا کھایا ستدس پو سونے کے لیے لیٹ گنی تھی مگر پتتد
جیسے اس کی آیکھوں سے کوسوں دور تھی دل پو خاہ رہا تھا طالل کو کال کر لے مگر سرمتدگی
کے مارے وہ خاہ کر تھی ہمت جتا نہیں یاتی تھی اس کا یاسیورٹ وغیرہ سب ہویل میں رہ گتا
تھا گھر واپس خانے کے لیے اسے صنح یک کا اپ نظار کریا تھا پجا ہوا پورا دن اس نے بزرگ خاپون
کے کاموں میں جوب مدد کرواتی تھی پوچھیے بر پتا خال وہ ان کی پتنی اور پت تا تھا پتنی پو سادی کے
نعد قتل کر دی گنی اب ایک پتتا تھا جو اس عالفے کا سردار ہونے کے ساتھ ساتھ زیاد کا
نہت اچھا دوست تھی تھا ایک کال بر اس نے ا پیے آدم یوں کو تھنج کر سلمان اور اس کے
202 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
آدم یوں کو اتھوا لتا تھا وہ جو سوچ رہی تھی وہ پولیس کے آدمی تھے ان لوگوں کو گھر کے یاہر
کھڑا دیکھ کچھ یل کے لیے دیگ رہ گنی تھی
______________
فخر کی تماز پڑھ کر اس نے جیسے سالم ت ھیرا مدھم سی آواز کے ساتھ اس کا دروازہ پوک ہوا اس
فدر صیح صیح تھال کون ہو سکنا تھا اس وقت وہ و نسے تھی زپان چانے کی طرف تھی گھر کے مرد
اس چائب بہت کم آنے تھے چانے تماز کا اپک کویہ پلییے وہ اتھ کر دروازے پک آتی پاہر اپک
عورت اسے ساتھ آنے کا کہہ کر وانس لوٹ گنی تھی ساپد وہ کوتی کام کرنے والی چاپون تھی اور
چھنی پر تھی دو ئتہ بہلے ہی اس نے تماز کی صورت اوڑھ رکھا تھا ا نسے ہی اس کے ئیچ ھے چل دی
بہلی دسنک پر اپدر سے آنے کی اچازت ملی پو اپک ئٹ وا کرتی وہ اپدر داچل ہوتی سا میے
(اماں )پزرگ چاپون نسییح کرنے میں مشغول تھی اسے اپک نطر دپکھ کر ابہوں نے الماری کی
پ
چاتی اس کی چائب پڑھاتی سوہا سشدر نطروں سے نس ان کے چکم کی کم نل کر رہی تھی
اوبر اوبر جو سال بڑی ہے وہ اتھا لو" سوہا نے اپتات میں سر ہالنے ا پسے ہی کتا الک لگا کر
خاپتاں اماں کی خاپب بڑھا دیں
یہ لے خاؤ زاہدہ تمہیں کمرہ دکھا دے گی " کونے میں کھڑی عورت کی خاپب اسارہ کرنے انہوں
نے پتا خکم خاری کتا جو سوہا کو ا پیے سر بر سے گزریا ہوا محسوس ہوا
203 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
مگر میرا کمرہ پو ہے یہ اماں " سوال بر انہوں نے آیکھوں بر لگا حسمہ یاک یک کھشکا کر اسے دیکھا
تھر ہیس دیں
کل رات یک تھا اب تمهارا کمرہ وہی ہے چهاں تمهارا سوہر ہے خاؤ اس کے ساتھ " لقظ سوہر بر
صحنح مع یوں میں اسے ا پیے گلے میں کا پیے ا گیے ہوۓ محسوس ہوۓ آج اس گھر میں اس کا
آخری دن تھا مگر اپنی خلدی یہ غیر نقتنی تھا حشک ل یوں کو زیان سے بر کرنے اس نے اماں کو
دیکھا تھر خلدی سے پولی
اس ۔۔۔وقت خایا اچھا نہیں لگے گا یہ آپ کسی آدمی کو تھنج دیں " زاہدہ کے ہیسے بر وہ ججالت
کا سکار ہوتی روہاپسی ہوتی کھڑی تھی
کوتی برایا آدمی نہیں ہے تمهارا اپتا سوہر ہے خاؤ سایاش اگر ڈا پیے پو خاموسی سے سن لتتا کچھ دبر
نعد غصہ جود ہی جٹم ہو خانے گا " چهایدیدہ خاپون کی نظریں ایک یل میں ساری گٹھی سلجها گنی
زاہدہ کے خانے وہ تھی کمرے سے یاہر نکلی جو کمرہ اسے مال تھا اس میں ستدس خرگوش کے
مزے لے رہی تھی پٹھی طالل کر آنے بر اس کا کمرہ پتدیل کتا گتا تھا
پورا گھر وہ کل ہی دیکھ خکی تھی اگر وہ پتا د پنی پب تھی وہ اس کمرے کو یا آساتی یالش کر
سکنی تھی زاہدہ کو محض نقتنی پ تانے کے لیے تھنجا گتا تھا آیا وہ کمرے میں گنی ہے کہ نہیں
برپشاتی سے اس نے پجال لب داپ یوں یلے دیایا حس اماں کو غم عشار سمچھ کر ا پیے دل کا پوچھ
ہلکا کتا تھا وہی اس بر نہرے پتٹھا رہی تھی
پورا ایک میٹ کمرے کے یاہر کھڑے ہو کر اس نے گہرا ساپس خارج کتا جیسے کمرے میں
ی
داخل ہوتی زاہدہ سر چھکا کر واپس لوٹ گنی تھی سوہا نے آ کھیں منچ کر کھولیں پورا کمرہ خالی
204 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
تھاپیں تھاپیں کر رہا تھا جتد یلوں کے لیے وہ سکون کا ساپس لے تھی لتنی مگر دپوار کے ساتھ
ر ک ھے سفری پتگ نے ساری امتدوں بر یاتی تھیر دیا ہاتھ میں یکڑی سال پتڈ بر رکھتا خاہنی تھی مگر
اماں نے کها تھا سوہر کو ہی د پ تا صنح خب آیا تھا تھتڈ سے سکڑا ہوا تھا سہری ماجول کی پسیت
دنہی عالفوں میں سردی زیادہ بڑتی تھی دن میں خاہے جتنی گرمی ہو مگر رات کے وقت اکیر تھتڈ
محسوس ہوتی ہے
سوجوں کی کسمکش میں کھڑی وہ گرم سال بر ہاتھ ت ھیر رہی تھی خب گال کھتکھارنے کی آواز بر
اس کا دھتان تھ نکا کالے ریگ کے لتاس میں یاہر کسی سے یات کر کے لویا تھا یکھرے یالوں
سے اب یک یاتی پتک رہا تھا
ان ستاہ آیکھوں میں چھا یکیے کی ہمت نهلی یار اس نے نہیں کی تھی حس سحص کو دو یدو جواب
د پیے سے وہ یاز نہیں آتی تھی اس کے سا میے آنے گویا کسی نے فوت گویاتی سلب کر لی ہو
الشالم علتکم " گھمییر مردایہ آواز بر طالل نے آگے بڑھ کر اس کے ہاتھ سے جود ہی سال لے
کر کتدھوں بر اوڑھی تھتڈے یاتی میں نهانے سے واقعی اس کی طت نغت بر برا ابر بڑ رہا تھاسالم
کا جواب خانے اس کی زیان سے نکال کہ نہیں پچرخال طالل کے کاپوں یک ہرگز نہیں نہنجا تھا
یاک حشک کرنے کے نعد اس نے آ پتیے میں اونہرنے اس کے عکس کو دیکھا وہ اب یک اسی
پوزپشن میں ساکت کھڑی خانے تیر سے کتا کھرچ کر دتیز قالین سے ہتا رہی تھی
سوہا نے نظر اتھا کر دویارہ دیکھیے یک کی علطی نہیں کی تھی کھڑے کھڑے ساید نے ہوش ہو
خاتی جود بر دو مصیوط یاہوں کا چصار محسوس ہونے ضنط کے سارے پتدھن ایک چھتکے سے
ی
چھونے دل میں دیا ع تار اسکوں کی صورت نکلتا طالل کی قم نض یگھو رہا تھا آ کھیں مویدنے اس
نے ستیے سے لگ کر کھڑی ہسنی کو جود میں متاع خان کی طرح سمتتا تھا زیاد کی کال برکس
طرح تھاگتا دوڑیا وہ نهاں نہنجا تھا اسی کی ذات خاپنی تھی پورا سفر اس نے محض اس لڑکی کی
205 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
سالمنی کی دعاپیں ما یگیے میں گزار دیا تھا یہ خا پیے ہوۓ کہ ان دوپوں کو وہاں سے یا چقاطت
نکال لتا گتا ہے ہر یل اس کے وجود میں نے جتنی اور نے سکوتی کا راج تھا
اب خب وہ اس کے نے خد فرپب تھی غصہ یاراصگی سب کہیں دور پنچ ھے رہ گیے تھے طالل
کی پتاہوں سے محقوظ خگہ ساید ہی کوتی تھی جو اس وقت اسے سکون نہنجا سکنی تھیں
اس کی آیکھ سے گریا ہر اسک طالل نے ا پیے ل یوں سے جتا تھا اپنی ہر ششکی بر اسے جود بر
طالل کی گرقت نهلے سے بڑھ کر مط یوط ہوتی محسوس ہوتی ایک یار تھر سے اسی مہریان لمس نے
اسے جود سے روستاس کروانے ہرنکل نف ہر درد تھال دیا تھا اس کے کیڑوں سے اتھنی جوسیو اسے
اپنی خان سے فرپب بر محسوس ہوتی
برسات کا سلشلہ تھمیے طالل اسے ا پیے ساتھ لیے پتڈ یک لے آیا تھا اس کی خاموش نگاہیں جود
بر محسوس کرنےطالل نے سوالٹہ نظروں سے اسے دیکھا سوہا نے نفی میں سر ہالنے اسے یاس
آنے کا اسارہ کتا جیسے وہ تھوڑا فرپب ہوا اس کا ضتنح چہرہ ہاتھوں کے پتالے میں تھرکر وہ اس
ی
کی نے داغ پیشاتی بر پوسہ د پنی پنچھے ہنی اس حسین انقاق بر طالل نے آ کھیں پتد کرنے اپنی
تمام نے حشاسیت سمیت فرپت کے اس حسین یل کو دل بر رقم کر لتا
مرخان ریگ کے فراک اور سلوار کے ساتھ ہم ریگ دو پٹہ سر بر اوڑھے وہ اسے ا پیے دل میں
ابرتی ہوتی محسوس ہوتی طالل کو اپتا آپ اس میں ڈوپتا ہوا محسوس ہوا گہری نگاہوں سے سر یا تیر
اس کا خابزہ لتتا وہ اپنی مخو پت سے اسے سمتیے بر محیور کر رہا تھا سفتد چہرے بر ہلکے ہلکے زچموں
کے پشایات چھو کر اس نے چھتکے میں اسے اپنی خاپب کھتنجا اخایک اقتاد بر وہ اتھی سٹمنهلی
تھی نہیں تھی کہ اس کی برپیش نظروں کے زبر ابر اس کی یلکیں عارصوں بر چھکیں گرم
ساپسوں کی پیش چہرے بر محسوس کرنے اس نے ضنط سے اس کا کالر تھاما اس سے نهلے وہ
مزید کسی حشارت کا چقدار تھہرایاخایا زاہدہ کی آواز بر قسوں خیز لمجہ کسی کاپچ کی طرح یکھرا تھا
206 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
جود کو کم یوز کرتی وہ یاہر سے کھانے کی برے ایدر اتھا التی تھی نهلی یار اس طرح اس کے
ساتھ ایک ہی یلیٹ میں کھانے کا پچریہ کچھ پتا تھا تھوک تھلے زیادہ نہیں تھی مگر اسے رع یت
سے کھایا کھانے دیکھ وہ ساتھ د پیے کے لیے و ققے در و ققے چھونے چھونے پوالے لتنی رہی تھی
کچھ و ققے نعد خانے کا سلشلہ خال پو طالل کو گرم خانے کا کپ یکڑا کر اپتاسامان برپ یب د پیے
لگی جو ان کے نهاں آنے کے نعد مالزم ہویل سے اتھا النے تھے
اس کی ہر کارواتی بر اپنی نگاہیں چما کر پتٹھے طالل نے ایک آخری سپ لتیے کے نعد خالی کپ
ایک طرف رکھا
نہیں وہ میں یاسیورٹ دیکھ رہی تھی خب سے نهاں آتی ہوں پتگ کھول کر نہیں دیکھا " پتگ
مچس
کی زپ پتد کرنے اس نے طالل کے سوال کا جواب دیا اخایک دماغ میں چہماکا ہوا پو یا ھی
سے اس کی خاپب دیکھا
کتا مظلب ہم گھر نہیں خا رہے ؟" کل سے اسی لمچے کی پو وہ مت نظر تھی طالل کا نهاں آیا اس
کے لیے نہت بڑا سربرابز تھا وہ جتنی جوش اور خیران تھی اس سے کہیں زیادہ اپنی قسمت بر
اسے رسک آیا طالل کے یارمل ایداز نے اسے پچھتاوؤں کی زد میں گرکر کھو خانے سے نهلے ہی
یاہر نکال لتا تھا
اب خب وہ آ گتا تھا پو اس کا پس نہیں خل رہا تھا اڑ کر گھر نہنچ خانے
207 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
اپشا کون سا کام ہے نهاں ؟ " سوہا نے مشکوک نظروں سے اسے دیکھا
نہیں میں سوچ رہا تھا اب آ ہی گیے ہیں پو تمہیں خگہ گھما دوں " طالل نے فورا دلتل پیش کی
مچھے سیر ستانے کا زیادہ سوق نہیں " ہر جواز رد کر دیا گتا تھا
لتكن مچھے پو ہے " بر سکون ایداز میں دوپوں یازو سر کے پنچے نکانے اس نے جین کا ساپس لتا
خب وہ تیزی سے اس کی طرف آتی
اپشا پو کچھ خاص نہیں نهاں " ہاتھ کمر بر نکاتی وہ اس کے سر بر سوار ہوتی طالل نے پتد
ی
آ کھیں کھول کر اس کے یلمالنے چہرے بر ڈالی تھر مشکرا دیا
خگہ یہ سہی مگر وہ یل پو ہوں گے جٹھیں ہم دوپوں مل کر خاص پتاپیں گے " طالل کی یات
نے اسے الجواب کر دیا تھا اسے پتار ہونے کا کہہ کر وہ آرام کیے پتا لمیے لمیے ڈگ تھریا کمرے
سے یاہر نکل گتا سوہا نے ساپتڈ پتتل بر ر ک ھے ساپتگ پتگز د یکھے سٹھی میں اس کی پستد کا کچھ
یہ کچھ موجود تھا ایک پتگ سے بریل ریگ کا ریڈی متڈ سوٹ نکال کر اس نےآ پتیے کے سا میے
کھڑے ہو کر اپتا ماپ جتک کتا جو یلکل اس کے سابز کا ہی تھا بر اس لتاس کا کوتی تھی چصہ
م
یا کمل نہیں تھا سادی کے نعد کتنی یار اس نے طالل سے اس یات کو لے کر پخث کی تھی
آج جیسے صرورت ہی نہیں بڑی تھی وہ سمچھ گنی تھی وقت نے اسے سمچھا دیا تھا اپنی محیّت
م
سے طالل نے اس ادھوری لڑکی کو کمل کر دیا تھا
208 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
____________________
ایدھیر نہہ خانے میں قتد وہ یاتی یک پتیے کے لیے برس گتا تھا خانے کون لوگ تھے جو پولیس کا
نقاب نہن کر اسے ا پیے ساتھ لر آنے تھے اور آنے ہی اس چہٹم میں تھتتک کر تھول گیے
تھے عح یب sسی خگہ تھی چهاں nیہ دن کا پ تا تھا یہ رات معلوم بڑتی تھی
حشک گلے کو تھوک سے بر کرنے اب پو اپشا خال تھا ماپو حسم سے خان نکل رہی ہو ہر یار مدد
کی نکار اس خار دپواری سے یکرا کر ایدر ہی دم پوڑ خاتی تھی
دروازے بر ہوتی ک ھٹ پٹ کی آواز بر رسیوں میں خکڑے وجود میں ہلکی سی ج بیش پتدا ہوتی
دروازہ کھلیے سورج کی جتد کرپوں نے اس کال کوتھڑی میں جیسے اخالے کا کام کتا تھا
کل رات اسے بری طرح مار پ یٹ کا پشایہ پتانے کے نعد وہ پوں ہی چھوڑ کر خلے گیے تھے ایک
یار تھر سے انہی قدموں کی خاپ نے اس کے رو یگیے کھڑے کر دنے تھے وہ زور زور سے نفی
میں سر ہالیا جود کو چھڑانے کی سعی کرنے لگا آنے والے نے اسے جونے کی پوک بر رکھ کر
چ
بری طرح ہنچھوڑ ڈاال تھا
دو آدم یوں نے اسے گھسیٹ بر لکڑی کی کرسی بر پتٹھایا
ہاں تھاتی ہیرو صاخب غقل تھکانے آتی یا مزید خاطر مدارات کا موقع د پیے خا ہیے ہو ہمیں "
یادامی ریگ کے کیڑوں میں مقایل اس بر چھکاکسی تھی قسم کی رعاپ یت د پیے سے انکاری تھا
اپنی مزید درگت پتیے کا سوچ کر سلمان نے زورو سور سے اس کے سا میے نفی میں گردن ہالتی
دسنحط کرو اس بر " کچھ کاعذ تمع پین اس کی چھولی میں تھتتک کر اس نےخکم خاری کتا
209 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
دل میں مجلیے سوالوں کو القاطوں کاغملی خامعہ نہتانے نغیر اس نے نظر تھر کر قاپوتی کاعذات
ی
بر نظر یاتی کی تھر آ کھیں تھاڑے سر بر متڈال نے موت کے فرسیے کو دیکھا
کتا ہوا کہیں ایک رات میں بڑھتا لکھتا تھول پو نہیں گیے ؟" سلمان کے یال اس کی سخت
ی
گرقت میں تھے چہرہ تھوڑا سا اوبر اتھانے مقایل نے خگہ خگہ بر سرخ ہوتی اس کی چمڑی د کھی
حسم کا کوتی چصہ اپشا نہیں تھا حسے پحش دیا گتا ہو اس کے ہاتھ میں پوکتلی سالخ تما خیز تھی
حسے وہ رفٹہ رفٹہ اس کی آیکھ کے یاس الیا اس سے نهلے وہ سالخ سے اس کی آیکھ نکال یاہر
کریا جوف کے مارے اس نے پتا د یکھے تیزی سے ہاتھوں کو خرکت دی موت کے بر وانے بر
کیے گیے یہ دسنحط اصل میں اس کی خان ضماپت تھے
ایک یل میں اپنی زیدگی کی ساری چمع پوپچی وہ گ یوا چکا تھا
نہت جوب اب دیکھتا نے پجارے نے سهارا لوگ تمہیں پوری زیدگی دعاپیں دیں گے " اس نے
ہیسیے ہوۓ اس کے سر بر ج یت رستد کی
مچھے ۔۔۔۔،یاہر نکالو نهاں ۔۔۔،سے " نقاہت کے یاغث سلمان نے لڑکھڑانے لہچے میں اسے
پنچھے سے مجاطب کتا ایک یل کو اس نے رچم اپشان کے قدم تھمے تھر پورے نہہ خانے میں
اس کی آواز گوپج اتھی
اوے سن یاتی یال اسے اور پتدے کا تیر پ تا کر اصطتل بر کام میں لگا دے اگر وہاں سے تھا گیے
کی کوشش کرے پو گولی مار د پ تا اسے "
210 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
اس کے خکم بر یاہر کھڑا آدمی تھاگتا ہوا ایدر آیاگلے سے ابرتی یاتی کی ایک ایک پوید اسے زیدگی کی
پوید معلوم ہوتی
_____________
صتا کو طالق د پیے کے نعد وہ کسی ہارے ہوۓ جواری کی ماپتد گھر لوٹ آیا تھا اس کے کمرے
میں آنے مہ جبیں نے الپٹ آن کی ساز م کی تھتگی آیکھوں میں یاتی کی صورت پتکتا درد ایک
یل کو ان کا دل دہال گتا
کچھ تھی تھا تھی پو ماں پچے کو نکل نف میں دیکھ کر کیسے صیر کر لتنی
سازم میرے پچے " وہ اسے ا پیے ستیے سے لگاتی جود تھی رو دیں تھی علطی اگر سازم کی یہ ہوتی
پو ساید صتا کی چماپت کٹھی یہ کی ہوتی وردا کا جود سے دور خایا اس گھر میں انہیں پو کتا کسی کو
تھی برداست نہیں تھا سازم کی ایک تھول نے سب کچھ بریاد کر دیا تھا ا پیے پتیے کی جوسی کی
خاطر وہ جود عرض ماں ین کر کیسے اس لڑکی کو ق نصلہ ید لیے بر مح یور کر د پنی حس نے ہر یل صیر
کتا تھا رسیے دل سے پٹھانے خانے ہیں زور زبردتی کے رسیوں کی پتتاد ہے خد کھوکھلی اور
غیرمعتاری ہوتی ہے جو ایک تھوکر لگیے کسی تھی یل گرنے کو پ تار کھڑے ہونے ہیں
مہ جبیں کی گود میں سر رکھیے اسے وردا کی جود بر چمی نظریں یاد آتی اسے پو پتا تھی نہیں تھا حس
سحص کو وہ سب سے زیادہ خاہنی تھی وہی اس کی زیدگی سے نکاال خا چکا تھا جود بر خیر کرنے اس
نے وردا کو یا لیے کا جق تھی صتا کے یام کر دیا تھا وہ ایک نہیر زیدگی ڈبزرو کرتی تھی جو اسے
صرف صتا کے ساتھ مل سکنی تھی آپسی چھگڑوں کے درمتان اس پٹھی پچی کو گھسبتتا اسے
کهاں برداست تھا اس وقت وہ سازم نہیں یلکہ ایک یاپ تھا حس کے لیے اس کی پچی ہر سے
211 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
سے اتمول تھی اسے عدال یوں میں گھیشٹ کر نے مول کرنے کی پجانے اس نے ایک ق نصلہ
لتا تھا اس ق نصلے نے اسے سرخرو کر دیا تھا
اسے ہر یل اذ پت میں بڑ پیے سے پجانے کے لیے زیاد نے آدھے سے زیادہ کام کا پوچھ اس
کے سر ڈال دیا تھا ایدر ہی ایدر جو زچم اسے اذ پت دے رہے تھے اس نکل نف سے پجات کا
واخد زرنعہ اس کا پنهاتی سے نکلتا تھا زیدگی کو دوسرا موقع د پیے کی ڈور اسے زیاد اور مہ جبیں نے
مل کر نہماتی تھی علطی کرنے بر جن والدین نے اس کا ساتھ چھوڑ دیا تھا آج وہی اسکے ساتھ
کھڑے تھے
_______________
ستدس کو گھر ڈراپ کرنے کے نعد طالل اسے گھر لے آیا تھا مہ جبیں نے اسے اطالع دی
ن
تھی کہ فرخت اور ابرار ان کے ہنحیے سے نهلے سے وہاں موجود تھے گاڑی پورچ میں کھڑی
کرنے کے نعد وہ دوپوں ایک ساتھ یاہر نکلے
پوقع کے برخالف سٹھی نے اسے جوسی سے گلے لگایا تھا ایک جتاتی نظر طالل بر ڈال کراس نے
فچریہ گردن اکڑاتی کل سے اسے خانے کون کون سی کهاپتاں ستا کر جوفزدہ کر چکا تھا گھر بر
سب کے یارمل چہرے دیکھ کر وہ جود تھی ریلتکس ہو خکی تھی الوپج میں پتٹ ھے وہ اس سے ہلکا
تھلکا خال خال خان رہے تھے خب زیاد کو سا میے موجود یا کر وہ نے ساخٹہ کھڑی ہوتی اس کی
نظروں کی نقلتد میں یاقی سٹھی نے تھی گردپوں کا رخ موڑا
212 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
وغلنکم الشالم "وہ گال کھنکھارنے ہوۓ ائنی روغب دار آواز میں گوپا ہوۓ طالل سے ملیے کے
کچھ پوفف نعد ابہوں نے آگے پڑھ کر سوہا کے سر پر ائنا ہاتھ رکھ دپا پرسوں کی چلش کا اپر اس
س
اپک لمچے پر تھاری پڑا تھا سندس کی کال پر ئنا کچھ سوچے مچھے ابہوں نے ا ئیے نعلقات کے
لوگوں کو ان پک تھیچا تھا جتہوں نے پل پل کی خیر ان پک بہیچاتی تھی ا ئیے گھر کی عزت پر کسی
پرانے مرد کی آپکھ پک اتھنا ابہیں گوارا بہیں تھا سلمان کے پکڑے چانے کے نعد اسے پولیس
کے جوالے کرنے کی پچانے انسی چگہ تھیج چکے تھے چہاں سے وہ مر کر تھی پاہر بہیں نکل سکنا
ت ھا
وہ لوگ پو اسے خان سے مار د پ تا خا ہیے تھے مگر زیاد نے انہیں جون خرایہ کیے نغیر کام جٹم
کرنے کا خکم خاری کتا اور ہوا تھی اپشا جیشا وہ خا ہیے تھے اسے اس کے کیے کی اپسی سزا دی
گنی تھی کہ اس کا ہر آنے واال دن پچھتاوے کی زد میں گزرنے واال تھا
جو لوکیشن انہیں سوہا نے پتاتی تھی وہاں مراد کی الش کے عالوہ کچھ یاقی نہیں پجا تھا
ایک پتدیلی جو مزید جوش گوار تھی وہ ان کا ابرار سے ہلکی تھلکی یات ج یت میں چصہ لتتا
س
جن رسیوں کی ڈور میں ایک عرصے سے گاپٹ ھیں بڑ خکی تھی انہیں لچھانے کے لیے کچھ
وقت مزید درکار تھا
__________________
یہ آپ سو کهاں رہے ہیں ؟ " کمرے میں اسے پتڈ بر تھتلتا دیکھ وہ ا وپچی آواز میں خالتی یکیے
بر سر رکھیے طالل نے کن آیکھ یوں سے اس خا خابزہ لتا دو گھتیے سے کمرے میں آنے کی یگ و
م
پود کر رہا تھا اور مخیرمہ کی پتاری ہی کمل ہونے کو نہیں آ رہی تھی
213 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
ستاہ ریگ کی چمکنی ساڑھی میں وہ پورے خاہ سے پتار ہوتی الگ ہی غضب ڈھا رہی تھی کچھ
وقت نعد ہی سہی مگر قاپتلی وہ ا پیے رسیے کو پوری دپتا کے سا میے ایاؤپس کرنے خا رہے تھے
پورے گھر میں افرانفری کا ماجول تھا رات کی سقٹ کرنے کے نعد صنح تھی اسے دو اتمرجیسی
کیسز کے لیے ہستتال سے چھنی نہیں ملی تھی تھکا ہارا ایک گھیٹہ نهلے جیسے گھر نہنجا فرخت اور
مہ جبیں نے اسے آڑے ہاتھوں لیے کتیے دپوں نعد ان کے گھر میں جوستاں لوٹ کر آتی تھی
اور وہ آج کے دن تھی ان کے ساتھ نہیں تھا سارے گلے سکوے جٹم کرنے کے نعد تھا گیے
دوڑنے وہ پ تار ہو کر کچھ دبر آرام کرنے کی عرض سے کمرے میں آیا پو نهاں تھی یاپتدی تھی
ی
پتا ہے مچھے لتكن یہ کون سا وقت ہے سونے کا ؟" وہ آ کھیں سکیڑتی اس کے چہرے سے یازو
ہتاتی اسے بری طرح ڈسیرب کر خکی تھی طالل نے مٹہ پسور کر اسے دیکھا
سونے کا کوتی وقت نہیں ہویا " کروٹ ید لیے اس نے سوہا کی معلومات میں اصاقہ کتا
طالل اتھو اتھی ہمیں یاہر خلتا ہے یاہر سارے مہمان آ خکے ہیں اس لیے میں نے کها تھا چھنی
کر لو لتكن نہیں تمہیں میری ستنی کهاں ہوتی ہے " وہ رہا پسے لہچے میں کہنی زچ ہوتی تھی
آتی اتم سوری آ پتدہ جیشا تم پولو گی وپشا ہی کروں گا یاہر خانے میں اتھی کچھ وقت ہے تم
آخری پچ اپ کرو میں پس یاپچ میٹ رپشٹ کر لوں برومیس " اس کی پتتد سے پوچھل آیکھوں
میں ابرے سرخ ڈورے سوہا کی فوت گویاتی سلب کر گیے تھے اس کا ہاتھ طالل کے ہاتھ
214 www.urdunovelshub.com
URDU NOVELS HUB
ی
کے پنچے دیا ہوا ت ھا یات کرنے کے لیے تھی وہ یا مشکل آ کھیں کھول کر اسے دیکھ یایا تھا نے
پسی سے لب کجلنی وہ آہستگی سے اتھ کر کھڑی ہوتی ساپتڈ پتتل سے مویایل اتھا کر اس نے
فرخت کو کال مالتی اس وقت وہی سب ہت تڈل کر سکنی تھیں وریہ مہ جبیں نکا اسے سزا د پیے
کے موڈ میں تھیں
جٹم سد
215 www.urdunovelshub.com