Professional Documents
Culture Documents
Yaran e Ishq by Syeda Shah
Yaran e Ishq by Syeda Shah
یاران عشق
لق
از م سیدہ شاہ
م ک م
ل یاول
یاول بییک و یب پر شا ئع ہونے والے تمام یاولز کے جملہ و حقوق تمعہ مصنفہ کے یام
محقوظ ہے۔ خالف ورزی کرنے والے کے خالف قانونی خارہ جونی کی خا شکتی ہے۔ اگر
آپ ایتی تحرپر یاول بییک پر شا ئع کروایا خا ہتے ہیں نو اردو میں یایپ کر کے ہمیں سییڈ
کردیں۔ آپ کی تحرپر یاول بییک و یب پر شا ئع کردی خانے گی۔
E-mail : pdfnovelbank@gmail.com
WhatsApp : 92 306 1756508
ہی نہیں کونی نہایا لگانے کی ضرورت نہیں ہے مجھے ینہ ہاینہ تم خاگ گتی ہو دو منٹ
کے ایدر ایدر اتھ خاؤ کالج میں آگتی ہو لیکن تچوں والی حرکتیں کرنی ہو وہ مسکراہٹ ضنط
کیتے اسے سیا کر خلی گتی تھیں جو منہ کھولے ان کی خالکی اور ا یتے یلین قیل ہونے پر
جتران تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
کیا؟؟؟؟؟؟؟؟ نور کی آواز سے شا متے کھڑھے وجہدان نے کانوں پر نے اخییار ہاتھ ر کھے
تھے آسنہ نولو نورے گھر کو اتھایا ہے کیا؟ وہ گھور کر نوال تھا نہیں ایک منٹ ایک منٹ
لک ی ی ک شک ی
میں اور تمہارے شاتھ کالج خاؤں گی؟ ل د ھی ہے ا تی الہوری ییدر نو یور یں ل
م ی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 2
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
تمہارے شاتھ نہیں خاؤں گی وہ اسے دیکھتے ہوۓ منہ ییا کر نولی نہلی یات میں الہوری
ییدر نہیں ہوں ہاں لیکن تم ضرور ملیانی ییدریا ہو اور روسری یات میں نے ایتی جوئصورت
ی ل ک ی
شکل نہت یار د ھی ہے لڑک یوں کی ال بیتے گی وی ہیں مترے جھے اور بستری یات اگر م
ت ی
یگ ب یم ب
اتھی کہ اتھی گاڑی یں نہ ھی نو آج ھر ہی ھی رہو گی نہ سب چیا چیا کر ہیا وہ گاڑی
ک ٹ ٹ
میں بیٹھ گیا چیکہ وہ پتر چیکتی فریٹ دوڑ کھولتی بیٹھ گتی نورے ر ستے وہ ایک دوسرے سے
لڑنے ہوۓ گتے تھے
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
وہ حجاب کتے اخیسام کے ائطار میں تھی آ تھی خا تھانی دپر ہو رہی ہے جب وہ یاہر آیا
خل وہ دونوں را ستے میں تھے جب اخیسام نوال الینہ نو جھتی کر لیا کر کیا کرے گی پڑھ کے
چیکہ اس کی یات پر وہ مسکرا کر یاہر دیکھتے لگی اب اسے کیا ییانی کہ اشکے شاتھ بیٹھا
تھانی اور اشکی ماں کے ئعد نور اور ہاینہ ہی اس کا سب کجھ تھے تھا نو کونی اور تھی جس
اتھی وہ ایدر آنی ہی تھی جب ئظر شا متے کھڑی نور پر پڑھی جو ییلو سوٹ پر وایٹ دو ییا لتے
ھ ک ج ج ی
لمیا قد› سرخ شفید ریگت کرلی یال ھونی ھونی آ یں سرخ گال اور سرخ ہی لب
ک ی
مصوم شا جہرا نے شک وہ نہت ییاری لگ رہی تھی الینہ اسے د تی بس ہی سوچ یانی
ن ھ
ک ج ج ی
جود وہ بییک کلر کی سورٹ فراک پر بییک ہی حجاب کتے ھونی ھونی آ یں فید ر گت
ی ش ھ
گالنی ہویٹ وہ تھی درمیانہ قد وہ تھی کسے سے کم نہ تھی
ان کے کالج میں ایک دن کلرڈ کترے الوڈ تھے اور آج وہی دن تھا ایک طرف نوابس کا
نورشن تھا نو دوسری طرف گلز کا
سیدہ ہاینہ شاہ؟ مٹم کے بیسری یار آ بییددس لگانے پر تھی اس کی آواز نہیں آنی نو نور اور
الینہ منہ ل نکا کے بیٹھ گتے مطلب وہ واقعی نہیں آرہی
بس مٹم جب اس کی آواز سے وہ دونوں دروازے پر دیکھتے لگیں جہاں وہ یلیک کڑیا نہتے
ک ی
چتیس کے شاتھ دو ییا گلے میں ڈالے پڑی پڑی آ یں فید ریگت النی ہویٹ جس پر
گ ش ھ
کاال یل تھا جو اس کا الینہ کا سٹم تھا دنوار کے شاتھ ہاتھ ییدھے کھڑی کسی کو تھی ذپر
کرنے کی صالچ نت رکھتی تھی
وہ لیکسر سے فری ہوۓ نو نور ج ھٹ سے ہاینہ کے فریب ہونی تھی تجھے کیا ہوا ہے موڈ
ک یوں اف ہے؟ نور نوجھتے لگی چیکہ الینہ تھی اسی کے شاتھ کان لگاۓ کھڑی تھیں یا
نوجھ مجھے شدید غصہ آرہا ہے ہاینہ منہ ییا کر نولی غصہ نو مجھے تھی آرہا میں ییانی ہوں مجھے
ک یوں آرہا ہے غصہ اتھی وہ نولتی جب ہاینہ نولی نہلے میں ییاؤں گی چیکہ نور منہ تھوال گتی
جب ہاینہ نولیا سروع ہونی یار آج ایتی کوشش کی جھتی کی لیکن ینہ نہیں مما میڈم جو کیسے
ینہ خال مترا شارا یلین قیل ہو گیا اشلتے مجھے نہت غصہ آرہا ہے چیکہ نور اور الینہ اسے منہ
ب
کھولے شن رہے تھے جو جھتی نہ ہونے کی وجہ سے موڈ حراب کتے یٹھی تھی نہلے وہ
اسے منہ کھولے د یکھے گتے پر دونوں ی نٹ پر ہاتھ ر کھے ہیستی خکی گتی چیکہ ہاینہ ان دونوں
کو جوب ی نٹ کر کالس سے یاہر ئکل گتی تھی ییجھے وہ دونوں تھر ہیس ہیس کر یاگل ہو
گتیں
کجھ دپر یک جب ہاینہ نہ آنی نو وہ دونوں ہمت کرنی اس کے یاس خانے لگیں ک یویکہ
دونوں خایتی تھیں اتھوں نے شتر کے منہ میں ہاتھ ڈال کر غلطی کر دی جب وہ انہیں
کتیتین کے یاس ئظر آنی ک یوں آنی ہو دونوں ہاینہ ان دونوں کو دیکھ کر منہ ییا کر نولی وہ یار
نو نے متری دکھ تھڑی کہانی نہیں ستی نور کے مصوم نت سے نو لتے پر ہاینہ اس کی طرف
منہ کر کے بیٹھ گتی اگر نہ کونی قصول یات ہونی نو میں تجھے جھوروں گی نہیں نور ہاینہ نور
کے نو لتے سے نہلے نولی نہیں یار نہت ضروری ہے یار آج مجھے اس الہوری ییدر نے
جھوڑا ہے کالج اب مترا نورا دن حراب خاۓ گا وہ دکھ سے کہتی انہیں دیکھتے لگی جب
ہاینہ اور الینہ اس کے ییجھے تھاگی تھیں کہا تھا نہ قصول یات نہ ہو اب نو تچ وہ اس کے
ییجھے تھاگ رہی تھیں جب کے نورا کالج ان بین دوسیوں کو دیکھ .رہا تھا جن کی دوستی
نورے کالج میں مشہور تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ہاینہ جب گھر آنی نو آج ان کے گھر یتے یتے کھانے ین رہے تھے ہاینہ جوایید فملی میں
ر ہتے تھے ایک ہاینہ کے یایا سید شاخد غلی شاہ اور ایک اس کے خاخا سید سٹم غلی شاہ
ہاینہ اکلونی تھی چیکہ اس کے خاجو کے یاتچ تچے تھے اور ایک یتے مہمان کی آمد ہونے
ولی تھی ہاینہ اور اس کے خاجو کے تچے آبس میں نہن .تھای یوں کی طرح ہی ر ہتے تھے
ہاینہ کی دوستی اس کی حچی ئعتی طونی ییگم سے زیادہ تھی اور اس کے ئعد خاجو کی پڑی بیتی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ب
الینہ خانے کے ای نطار میں یٹھی تھی اس کی زیدگی میں کجھ ہی لوگ تھے ایک اس کی
والدہ سمٹم ییگم اور اس کا تھانی اخیسام اس کے ئعد اس کی کجھ دوستیں ہی اس کا
سب کجھ تھیں خاص کر ہاینہ اور نور خانے کے ئعد وہ تماز کے لیتے اتھی تھی آج تھی
وہ خاہا کر تھی للا سے اسے نہ مایگ شکی جو دس شالوں سے اس کے دل کی شلطنت
میں ہے وہ بس تم آیکھوں سے آسمان کو دیکھ کر اتھ گتی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
یار مما آپ نے آج اییا سب ک یوں ییایا ہے؟ ہاینہ اتھی تھی پربسان تھی میں نے نہیں
ییایا آج نہاول یور سے سنف آیا تھا اس نے ییایا ہے رضوانہ ییگم کے ییانے پر وہ محض
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 10
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
سر ہال گتی و بسے عیا ییگم ہاینہ سرانی ایداز میں نولی مجھے عیا مت کہا کرو ماں ہوں تمہاری
ضرف شجاآیاد والے عیا کہتے ہیں زضوانہ ییگم کے میکے والے شجاآیاد میں ر ہتے تھے جو
انہیں نہت عزپز تھا چیکہ ہاینہ شجاآیاد کے یام سے ہے تھاگتی تھی جتر میں کھایا نہیں کھا
رہی ہاینہ اتھ گتی تھی ک یوں جب رضوانہ ییگم نے نوجھا ینہ نہیں مما دل نہیں ہے دل نو
مترا تھی نہیں ہے بس للا جتر کرے ہر خگہ نےشکنہ ان کے دلوں سے دغا ئکلی تھی
جب زی نب فون لتے تھاگتی ہونی آنی تھی یانی مما یانی مما کیا ہوا زی نب؟ رضوانہ ییگم نے
نے اخییار دل پر ہاتھ رکھا تھا وہ آپ کے تھانی رضوان مامو کی ڈ یٹھ ہوگتی ہے اور ہاینہ کو
خ ٹ یی ی گ نہ ب
لگا تھا کسی نے اس کا دل ئکل کر تھییک دیا ہو رضوانہ م نو و یں تی لی یں
ت گ ھ
ان کا اکلویا تھانی اس دییا دے خال گیا تھا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤
نور ا یتے کزنوں کے شاتھ اییاکسری کھیل رہی تھی اس کے اور تھی کزن آۓ ہوۓ تھے
نور گایا گا رہی تھی کانے نہیں کتے نہ دن نہ رات کہتی تھی تم سے جو دل کی یات لو آج
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 11
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
میں کہتی ہوں جب اس کا ماموں کا بییا غلی گانے لگا (آنی لو نو )نور جپ ہو گتی جب
وجہدان کی گالیوں کی آواز آنی تھی اوقات میں رہے کے ییجھے ہو متری ہے وہ اور نور
جتران سی اسے دیکھ رہی تھی جب عیدو نے وجہدان کے کان سے ہییڈ فری ئکالی کس کو
کہے رہا ہے عیدو پربسانی سے نوجھتے لگا یار نہ یب جی میں متری ہی یٹم متری گن اتھا رہی
ہے اس کے کہتے پر سب ہیس دنے چیکہ بین لوگوں کو اس کا مطلب سمجھ آگیا تھا نور
مومنہ اور غلی بی یوں وجہدان کا مطلب سمجھ گتے تھے مومنہ نو نور کو ییگ کرنے لگی چیکہ
نور ڈر گتی تھی اس کے اس روپ سے
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
الینہ یاؤل پڑھ رہی تھی شاتھ شاتھ نوپ کون تھی کھا رہی تھی چبہی سمٹم ییگم اس کے
شاتھ آکر بیٹھ گتیں اور خانے کا کپ اس کی طرف پڑھایا تھا جو اس نے مسکرا کر تھام لیا
کجھ دپر خاموسی کی ئظر ہونی الینہ جب سمٹم ییگم نے یات سروع کی جی ماں وہ اب تھی
مسکرا رہی تھی الینہ تمہارے ماموں خا ہتے ہیں اب تمہاری شادی ہو خاۓ ان کے دوست
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 12
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
کا بییا ہے نہت پڑا پزبس مین ہے تم ییاؤ تمہارا کیا ارادہ ہے وہ غام سے ایداز میں کہتیں
الینہ کے سر پر دھامکہ کر رہی تھیں مما مجھے اتھی نہیں کرنی کونی شادی میں اتھی پڑھیا
خاہتی ہوں وہ بس اییا ہی کہ یابیں اور سمٹم ییگم کجھ کہے ئغتر اتھ کر خلی گتیں اور ییجھے
الینہ کیتی ہی دپر رونی رہی آج نہلی یار وہ للا سے اس ابسان کو مایگ رہی تھی اور جب
اس سے کجھ مایگو نو وہ نے ییاز د ییا ہے
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ہ ن
ہاینہ اور زضوانہ ییگم ایتی نہن شاہانہ کے شاتھ شجاآیاد چی یں شاہانہ م کے ین
ب گ ی ی ھ ت ی
تچے تھے جن میں سے صیاجت سے ہاینہ کی تچین کی دوستی تھی اور اس کے تھانی را فح
سے تھی ہاینہ کی دوستی نہت تھی چیکہ یا فح جھویا تھا وہ کب سے بس روۓ ہی خا رہی
تھی اس کے اکلونے ماموں اس دییا میں نہیں رہے نہ سوچ ہی اس کے لتے سوخان
روح تھی صیح سے کجھ نہ کھانے سے اور مسلسل خا گتے اور رونے سے اب اس کے سر
میں شدید درد تھا اسے یاد تھا جب وہ لسٹ یاتم نہاں آنی تھی نو اس کے ماموں نے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 13
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
اسے کجھ بیسے دنے تھے اور اسے ییار کر کے کہا تھا کہ خلدی آیا تجانے کیتے آبشو اس کی
آیکھوں سے گرے تھے
صیح جب الینہ کی آیکھ کھولی نو جسب غادت سب سے نہلے مویایل کھوال تھا جہاں نور کا
بیسک تھا کہ وہ آج کالج نہیں خا رہی ک یوں کہ اس کے ماموں کی یتییاں آنی ہونی ہیں
الینہ مسکرانی ہونی ہاینہ کو کال کرنے لگی کہ اگر وہ تھی نہیں خاۓ گی نو الینہ تھی نہیں
خاۓ گی
جب بین ییل کے ئعد اس نے کال نہیں اتھانی نو الینہ نے زی نب کے تمتر پر کال کی
اور اسے وہاں سے ینہ خال تھا کہ ہاینہ کے ماموں کے ڈ یٹھ ہو گتی الینہ ہاینہ کی خالت
سو چتے ہوۓ رو دی تھر شاتھ نور کو تھی میسج کر دیا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ب
وہ اس وقت کچن کے آگے یٹھی تھی شا متے اس کے ییارے ماموں تھے وہ ان کے
ی ت ھ ک ی
جہرے کو د تی کب سے خاموش آبشو نہا رہی ھی جب ا تی یانی کی آواز سے ہوش میں
آنی تھی ہاینہ زرا تھانی کی مدد کرو کولڑ ہ یوانے میں جب اس کی ئظر شا متے کھڑے اس
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 15
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
جوئصورت نوجوان پر پڑھی تھی جو مردانہ وخاہت کی خلتی تھرنی مصال تھا جو اس کے
ی
شا متے کھڑا لمتے یال لمیا قد شفید ریگت اور سرخ یاک سرخ آ کھیں رونے کی حگلی کر رہی
تھیں اوپر سے کاال سوٹ نہتے اس کی مدد کے ای نطار میں تھا لیکن ہاینہ اس وقت ا یتے
ماموں کی ہی سوجوں میں تھی جب کافی دپر یک ہاینہ نے اس کی مدد نہ کی نو وہ کولڑ پر رکھا
یپ اتھا کر اس کے شا متے تھا سے رکھ حکا تھا جس پر ہاینہ ایک یار تھر ہوش میں آنی
جب وہ جود کام کریا اس کے آگے سے خال گیا ہاینہ تھی کچن میں آکر یانی بیتے لگی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ک ی
نور آج دو دن ئعد کالج آنی تھی اور الینہ کو د تی م کرانی ہونی اس سے لی وہ دونوں
م س ھ
کالس روم کی طرف پڑھ دنے یار ہاینہ کب آنی گی مجھے یاد آرہی ہے اشکی جب وہ آنے گی
نو ہم اس کے گھر افشوس کرنے خابیں گے نور کے کہتے پر الینہ سر ہال گتی جتر نو سیا کیا
خل رہا ہے الینہ نوجھتے لگی کجھ نہیں یار بس وجی کو ییا نہیں کیا ہو گیا ہے مجھے آج کل
اس کے ارادے تھیک نہیں لگ رہے نور پربسانی سے ییانے لگی ک یوں اب کیا کر دیا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 16
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
اس نے الینہ کے نوجھتے پر وہ اسے شاری یات ییا گتی جب کے الینہ اس کی ییواقفی پر
فہفہ لگا گتی کیا ہے؟ نور پڑا مان کر نولی یار سمیل (ہی از قالییگ ان لو وید نو)وہ آرام سے
نولی چیکہ نور اسے ت ھتڑ مار خکی تھی یاگل ہے نو میں اشکا منہ نہ نوڑ دوں مجنت کریا تھول
خاۓ گا ابسا سیق شکھاؤں گی نہیں نہیں نونہ نونہ نور جود ہی ائکار کتے خا رہی تھی اور الینہ
اس کی خالت اتچواۓ کر رہی تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
وجہدان عیدو کے شاتھ بیٹھا نور کو سوچ رہا تھا جب عیدو نے اسے ہالیا تھا کہاں کھویا ہوا
ہے؟ کہیں ییار ویار نو نہیں ہوگیا وہ اس کے آگے چیکی تجایا ہوا نوال جب وجہدان اس
کے کیدھے پر ہاتھ ئکاۓ نوال ہاں یار مجنت ہی نو ہو گتی ہے وہ لوفروں کی طرح نوال واقعی
شچی والی؟عیدو جترانی سے نوال جس پر وجہدان سر ہال گیا مچی واال وہ اسی کے ایداز میں نوال
پر ہے کون اگلہ سوال آیا تھا ہے کونی وقت آنے پر ییاؤں گا وہ آیکھ ماریا اتھ گیا
آج دو دن ئعد وہ کجھ نورمل ہونی نو وہ صیاجت کے یاس کچن میں آنی تھی صیاجت کا
خال تھی ابسی کے خیسا تھا آحر وہ ان دونوں کے اکلونے ماموں تھے لیکن ہاینہ کے یایا
کے شاتھ ان کے یانی والوں کے کجھ مصلے تھے اس لتے وہ کافی کم عرصے ا یتے بییال
والو سے ملی تھی اتھی 3/4شال ہی نو ہوۓ تھے اسے ا یتے ماموں سے ملے ہوۓ اور
اب وہ اسے جھوڑ کر خلے گتے تھے وہ دکھتے سر سے صیاجت کے یاس آنی تھی جو خاۓ
ییا رہی تھی تمہاری ییاؤ اسے آیا دیکھ وہ نوجھتے لگی ہاں ییا دو وہ مسکرا کر کہتے لگی ایک
گالس یانی د ییا وہ اتھی یابیں ہی کر رہے تھے جب ییجھے سے اس کی آواز سے وہ یلتی تھی
ح
آج تھی کالے سوٹ نہتے فربش شا اس کے شا متے کھڑا تھا ہاینہ نے شاید ف نفی زیدگی
میں نہلی یار وہ اس جوئصورت پڑسیلتی والے جوئصورت نوجوان کو دیکھ رہی تھی وہ اسے
یانی کا گالس یکڑا گتی چیکہ وہ تھی اسے ہی دیکھ رہا تھا اس کی شفید ریگت پر رونے کی وجہ
ت ھ ک ت ک ھ ک ی
م ل
سے سرخ آ یں اور سرخ ہی ہویٹ تے وہ سی کو ھی یواجہ کرنے کا ہتر ر تی ھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
نور جب گھر آنی نو گھر کونی نہیں تھا عیدو سے نوجھتے پر ییا خال کہ سب جھیل پر گیتے ہیں
اور نور کو وجہدان کے شاتھ آنے کا خکم د ییا وہ خال گیا ک یوں کہ نور کو فربش ہونے میں
یاتم لگیا چیکہ اسے خلدی خایا تھا نور پتر چیکتی ایدر آۓ اور .خلدی سے فربش ہونے خلی
گتی وہ اتھی پریل شتریٹ تجامہ اور گھییوں یک آنی سرٹ نہتے شاتھ کانوں میں پریل نوبس
نہتے الیٹ سے میک اپ اور بییک لپ اسیک لگاۓ گیلے یالوں میں کھڑی تھی خلیں
جب وجہدان کی آواز سے وہ یلتی اور وجہدان کی ئظر خیسے ہی اس پر پڑھی اور آج وجہدان
خان کو لگا ہو اییا ضنط کھو دے گا وہ فوری سے نہلے یاہر تھاگا خلدی آخاؤ وہ اییا کہے کے
ل ک ی ی
لمتے لمتے شابس لیتے لگا اسے کیا ہو گیا ہے ھے نور اسے پربسانی اور صے سے د تے گی
ھ غ جی
الینہ اخیسام کا ای نطار کرنے کرنے اب ییدل خا رہی تھی جب اسے محصوص ہوا کہ کونی
اس کا ییجھا کر رہا ہے وہ پتز پتز خلتے لگی جب مقایل کی رقیار پتز ہونی تھی وہ اب تھاگ
رہی تھی ییجھے دیکھا نو دو لوگ اس کا ییجھا کر رنے تھے وہ اب پتز پتز تھاگ رہی تھی شاتھ
شاتھ ییجھے تھی دیکھ رہی تھی کاال عیانہ نہتے اوپر حجاب اور ئقاب کتے ایدھا دھیڈ تھاگ رہی
تھی جب شا متے سے آنے والے سے پڑی طرح یکرانی تھی اس کے ئعد شا متے والے
نے اسے یازوں سے تھام کر ییجھے کیا تھا اس کے شاتھ کسی لڑکے کو دیکھ کر وہ لوگ
ییجھے موڑ گتے تھے نہ مٹم آپ کا ییگ جب اس کی آواز سے الینہ کی ڈھرکن رکی تھی اور
جب ئظر اتھا کر دیکھا نو نے ئقیتی سے اسے د یکھے گتی ہاں نہ وہی تھا وہ اسے دس شال
ئعد تھی ایک ئظر میں نہجان گتی تھی وہ نو خا حکا تھا جب کہ الینہ کے زیان سے بس ایک
لفظ ئکال تھا ضرار؟ ہاں نہ ضرار خان ہی تھا اس کی نہلی مجنت
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
الینہ جب سے گھر آنی تھی آج کے واقع کو ہی سو جھے خارہی تھی وہ اس کے یاس ہو کر
تھی اتجان تھا وہ اسے دیکھ کر تھی دیکھ نہیں یانی تھی آج وہی شحص جو اس کی مجنت
تھا اس کا مجاقظ ییا تھا آج جب کونی نہیں تھا مدد کے لتے نو للا نے اسے تھیجا تھا الینہ
کے دل میں ضرار کے لتے مجنت اور پڑھ گتی تھی ا ستے کل ہی نو للا سے اسے مایگیا تھا
اور آج للا نے دس شال ئعد اسے اس کی مدد کرنے کو ییجھا تھا وہ تم آیکھوں سے
شجداۓ شکر میں گر گتی تھی
چیدر بیٹھا ا یتے گزرا چید شالوں کے یارے میں سوچ رہا تھا جب اسے مجنت ہونی تھی اور
اس میں یاکامی تھی ہونی تھی اس کے ئعد اس کا مجنت سے ئقین اتھ گیا تھا ایک وقت
نو ابسا تھی آیا تھا کہ اسے جود سے ہی ڈر لگتے لگا تھا ک یوں کہ وہ سوچیا تھا کہ اسے اب کٹھی
مجنت نہیں ہویاۓ گی وہ یاتم یاس نو کر شکیا تھا لیکن مجنت نہیں
لیکن آج اس .لڑکی کو دیکھ کر تجانے ک یوں اس کے دل نے ایک ی نٹ مس کی تھی وہ
عمر میں اس سے کافی جھونی تھی اور اسے وہ مصوم تھی لگی تھی اسے جود ییا نہیں خال کہ
وہ اس کے یارے میں سو چتے ہوۓ مسکرا رہا ہے
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
وہ اس کو ہاتھ لگایا جب کسی نے اس کا ہاتھ چیکے سے یکڑا تھا اور تھر اس پر ت ھتڑوں کی
پرشات کتے گیا نور وجہدان کو جتران سی دیکھ رہی تھی جو ان لڑکوں کو ماریا خا رہا تھا جب وہ
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ب
الینہ فیس یک کھولے یٹھی تھی جب ایک دم اس کی آنی ڈی شا متے آنی تھی اس کی
پتزی سے خلتی ائگلیاں رکی تھیں دل زور سے ڈھرکا تھا نہ کیا ہو رہا ہے للا میاں نہلے
جب ئظر نہیں آیا تھا نو دس شال یک ئظر نہیں آیا تھا اور اب ایک ہی دن میں دو یار ئظر
آخایا الینہ نے اخییار دل پر ہاتھ رکھ گتی تھی
رات کے یارہ تج رہے تھے ئقرییا سب سو خکے تھے جب صیاجت اور ہاینہ الن میں بیٹھے
یابیں کر رہے تھے چیدر اورو اور ہاینہ کی یانی کے گھر میں ضرف ایک دروازے کا قاصلہ تھا
ان کے الن میں ایک دروازہ تھا جو چیدر اوروں کے گھر کھلیا تھا __ہاں نو تجھے کیا جتز بسید
آگتی چیدر تھانی میں؟ یات کا آغاز صیاجت نے کیا تھا ہمم کجھ نہیں میں نے کب کہا کہ
مجھے کجھ اجھا لگا ہے ہاینہ اپرو احکا کر نولی نہیں نو اس یاتم کہے رہی تھی کہ نہت ییارے
ہیں اگلہ سوال آیا تھا ہاں نو جو جتز ہے وہ نو ہے ییارے ہیں نو چبہی نوال تھا ہاینہ اب تھی
غام سے ایداز میں نولی تھی چیکہ اسے اب یک سمجھ نہیں آنی تھی کہ صیاجت کہیا کیا خاہا
رہی ہے
ہاں ییارے ہیں لیکن غلط جتزوں میں ہیں ئعتی کہ وہ صیح لوگوں میں نہیں بیٹھتے اور
جن لوگوں میں بیٹھتے ہیں وہ انہیں دو بین یار سراب یک بیتے پر مجیور کر خکے ہیں وہ الگ
یات ہے کہ انہوں نے کٹھی نی نہیں لیکن تم دور ہی رییا ان سے صیاجت آرام سے ییا
رہی تھی جب کہ ہاینہ کو اس کی یات اب سمجھ آنی تھی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 26
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
یار صیاجت دیکھ میں نے کٹھی کسی لڑکے سے کٹھی کمنٹ یک پر یات نہیں کی اس
لتے نہیں کہ مجھے مردوں سے کونی پتڑ ہے یا مجھے مرد ا جھے نہیں لگتے ابسا کجھ نہیں ہے
ک یوں کہ مرد پرے نہیں ہونے ہیں وہ تھی ابسان ہونے ہیں لیکن ہم جود نہ سوچ لیتے
ہیں کہ مرد نےوقا ہی ہونے ہیں جب کہ ابسا کجھ نہیں ہویا مرد ا جھے تھی ہونے ہیں اور
اگر کٹھی مجھے کونی بسید آیا نو میں اسے اس کی خامیوں کے شاتھ ق یول کروں گی تھر خا ہتے
مجھے کونی کجھ تھی کہے لیکن اتھی یک مجھے کونی بسید آیا نہیں ہے اس لتے تم یتیسٹمت
لو وہ دھٹمے لہچے میں نول رہی تھی چیکہ اس کے القاظ صیاجت کے شاتھ شاتھ چیدر کو
تھی جتران کر گتے تھے جس کے قدم اس کی آواز شن کر جودتچود دروازے پر رک گتے تھے
ہاینہ کے القاظ سیتے ہی چیدر نہلے نو جتران ہوا تھر ایک مسکراہٹ اس کے ہوی یوں پر
رییگی تھی اسے اب ئقین ہوگیا تھا کہ نہ لڑکی واقعی ہی سب سے الگ ہے وہ غام
لڑک یوں کی طرح کمزور نہیں تھی جو کسی کی خام یوں کی وجہ سے اس سے ئقرت کرۓ یا اس
سے دور ہو یلکہ وہ نو ان لوگوں میں سے تھی جو لوگوں کی خامیوں سم نت انہیں ق یول
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
وہ لوگ جب سے گھر آۓ تھے سب کزن بیٹھے یابیں کر رہے تھے لیکن وجہدان نہیں تھا
وہ انہیں گھر جھوڑ کر یاہر خال گیا تھا اور اب یک نہیں آیا تھا نور کو ہر گزرنے لمچے کے
شاتھ ایتی غلطی کا اجساس ہو رہا تھا خلو تھانی سب سو خاؤ آج تھی ایتی دپر سے ا تھے
تھے مما نہت ڈا یتے گیں زی نب کے کہتے سے سب ا یتے ا یتے بستر پر ل نٹ گتے رات
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 28
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
کے دو تچے نور مویاییل نوز کر رہی تھی جب الینہ کی کال ستے یاہر آنی تھی کجھ دپر یات
ت ک ی
کرنے کے ئعد وہ ایدر خانے لگی جب شا متے سے آنے وجہدان کو د تی رکی ھی نہ اس
ھ
یاتم کہاں سے آرہا ہے نور بس سوچ شکی تھی جب اس کی آواز سے اس کی طرف م یواجہ
ہونی تھی جمتی مومنہ یار کونی کھایا ال دو نہت تھوک لگ رہی ہے مومنہ جمتی کہاں ہو
سب وجہدان ئکار انہیں رہا تھا لیکن دیکھ نور کو رہا تھا سور مت کرو سب سو رہے ہیں میں
ال د یتی ہوں کھایا وہ ان کے گھر مہمان تھا اشلتے وہ اس کے لتے اییا نو کر ہی شکتی تھی
وہ کھایا اس کو دے کر اسی کے شاتھ بیٹھ گتی وجہدان اسے یلکل اگ یور کر رہا تھا وجی؟
جب اس کی طرف سے نہل ہونی تھی ہمم وہ بس اییا کہے یایا سوری مجھے ا بسے سب کے
شا متے تم سے یدتمتزی نہیں کرنی خا ہتے تھی تم اتھی وہ نول ہی رہی تھی جب وجہدان
اتھ حکا تھا اور وہ منہ کھولے اسے دیکھ رہی تھی تم تم تمہارے شاتھ ا بسے ہی ہویا خا ہتے
تھا تم خیسے اوور ابسان کے شاتھ وہ اس کی حرکت پر غصے سے نولی تھی دیکھو نور متری
یات سیو وجہدان سیجیدگی سے نول رہا تھا تم مترے سے ایتی یدتمتزی کرنی ہی ک یوں ہو؟
سب کے شا متے کی یات ہو یا اکیلے میں جب تم مجھے اس یات کا جق نہیں د یتی کہ میں
¤¤¤¤¤¤¤¤¤π¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
الینہ کالج میں جپ جپ ہی تھی آج اسے ہاینہ کی نہت یاد آرہی تھی کیا ہوا تجھے یاد نو مجھے
تھی آرہی ہے اس کی لیکن ا بسے منہ تھوڑی ل نکایا ہوا ہے میں نے نور نے خاصے منہ ییا
کر کہا تھا الینہ اس کے عج نب ئصورات دیکھ کر مسکرا دی
خل نو سیا کیا خال خال ہیں الینہ مزے سے نوجھتے لگی کجھ نہیں بس وہ ییدر اوور ہویا خا
رہا ہے کل ا ستے ایتی یدتمتزی کی نور اس کو کل کی شاری یات ییا گتی تھیک کیا ا ستے کونی
اور تھی ہویا نو ا بسے ہی کریا الینہ آرام سے کہتے لگی اوکے خاؤ اس سے ہی دوستی کر لو نور
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 30
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
منہ ییا کر نولی دوست نو متری نو ہے الینہ اسے ا یتے شاتھ لگا کر .کہتے لگی جب نور مسکرا
دی جتر نو ییا نو شادی کب کرے گی نور مزے سے نوجھتے لگی شادی اور میں یاممکن الینہ
اپرا کر کہتے لگی بییا سب ینہ خل خاۓ گا نور آیکھ مارنے ہوۓ کہتے لگی جب الینہ اسے
کونی مار خکی تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ہاینہ آج نہلی یار چیدر وغترہ کے گھر گتی تھی چیدر کے گھر والوں سے وہ ئقرییا نہلے ہی مل
خکی تھی جن میں اس کی دو نہتیں اور اس کی والدہ آتمہ ییگم سے اس کی کافی اجھی
مالقات ہونی تھی جب کہ غازی ئعتی چیدر کا پڑے تھانی سے ہاینہ تچین میں مل خکی تھی
غازی اس کا سروع سے ہی قیورٹ رہا تھا اور اس کے ئعد چیدر کی جھونی نہن فتزا اس کی
فورٹ یتی تھی جو ہاینہ سے دو شال پڑھی تھی ان کے گھر کجھ دپر بیٹھتے کے ئعد ہاینہ اب
ایتی یانی کے خا رہی تھی جب شا متے سے آنے چیدر پر ئظر پڑی جو اسے دیکھتے ہی جترت
سے وہیں رک گیا تھا اشالم وغلی مک
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 31
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
ہاینہ اسے شالم کرنی وہاں سے خا خکی تھی چیکہ وہ نےشاجنہ دل پر ہاتھ ر کھے مسکرا گیا
ب
الینہ فیس یک کھولے یٹھی تھی جب ایک ان نون تمتر سے میسج دیکھ کر وابسپ کھوال ہیلو
کا میسج تھا الینہ نے اگ یور کیا کجھ دپر ئعد ایک اور میسج آیا ہیلو اب کی یار الینہ نے تھی
ی ئ ت
نے ہوو کا میسج کیا تھا چیکہ اس یار اس نے ا تی صوپر چی ھی جو ضرار کی ھی الینہ
ت ت ی ھ
نے فوری سے نہلے یالک کیا تھا چیکہ دل کی ڈھرکن رکی تھی ہاتھ یاؤں تھیدے ہونے
کے شاتھ شاتھ کایپ رہے تھے نہ کیسی عج نب مجنت تھی اسے وہ شا متے نہ ہو نو نے
شکونی اور اگر وہ شا متے آخاۓ نو دل کا نوں رک خایا وہ بس نہی سوچ شکی تھی
)مجیوب شا متے ہو اور تجھے ہوش ہو نو یا نو وہ مجیوب نہیں یا تجھے عشق نہیں(
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
نور گھر آنی نو اس کے کزبس خانے کی ییاریاں کر رہے تھے نہ سب کیا ہے ک یوں خا رہے
ہو تم سب اتھی سے کونی کہیں نہیں خا رہا اتھی نور ق نصلہ کرنے والے ایداز میں نولی ہی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 32
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
ہی ہی نو کہے گی اور ہم رک خابیں گے؟ جی نہیں ہم خا رہے اوپر سے اوڈر آۓ ہیں
ہمنہ کیدھے احکا کر کہتے لگی یار نہ خاؤ نہ یلز نور اب رو د یتے کو تھی جب اس کی آواز سے
یلتی تھی ہمنہ مومنہ اتھی مت کرو ییاری کجھ دن رک خاؤ تھر ہم شاتھ خلیں گے متری
ہو گتی ہے یات مما سے کہ دو خار دن ئعد میں تھی خلوں گا شاتھ نو تم اتھی مت کرو
ییکیگ وہ انہیں ییایا نور پر ایک ئظر ڈالیا خال گیا چیکہ نور ہمنہ وغترہ کے ر کتے پر خیتی جوش
ہونی تھی اییا اس کے خانے سے کہیں نہ کہیں اداس تھی ک یوں کہ وہ تھا نو اس کا
بیسٹ فرییڈ ہی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ہاینہ فربش سی ییلو سوٹ نہتے گیلے کیدھے سے تھورا ییجھے یک آنے یالوں میں الن میں
ئکل آنی تھی آج موسم نہت اجھا تھا وہ انہیں سوجوں میں تھی جب اس کا ایک کزن
راقع ئقلی شایپ لتے اس کی طرف پڑھا تھا ک یوں کہ اسے شای یوں سے نہت ڈر لگیا تھا
خا ہتے وہ اصلی ہوں یا ئقلی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 33
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
ہاینہ؟؟ جب وہ اس کی طرف م یواجہ ہونی تھی جو اس کی طرف شایپ لتے پڑھ رہا تھا
آہہہہہہہہ اس کی چیخ تمودار ہونی تھی اور وہ تھاگی تھی ییجھے راقع تھی اس کے ییجھے تھاگا_
تھا راقع میں للا کی فسم جھوڑوں گی نہیں تمہیں تھا گتے تھا گتے اس کا یاؤں گہڈے میں لگا
ت ک ی
تھا اس سے نہلے وہ گرنی کسی نے اس کا ہاتھ تھامہ تھا وہ آ یں عد تے ہوۓ ھی
ک ئ ھ
جب ایک آیکھ کھول کے شا متے دیکھا اور شکر کر گتی کہ وہ گرنے سے تچ گتی تھی چیدر نے
اس کا ہاتھ یکڑا ہوا تھا
جھوڑ دوں؟ چیدر نے سرارت سے نوجھا تھا اسے جود نہیں ییا تھا کہ وہ اس سے اس
طرح یات ک یوں کر رہا ہے جھوڑ کر دیکھابیں ہاینہ تھی گھوڑ کر نولی تھی چیدر اس کی ہمت
دیکھ کر میاپر ہوا تھا لیکن تھر تھی چ نکا دے کر اسے تھوڑا ییجھے کیا تھا آہ نہیں مترا سوٹ
ی
حراب ہو خاۓ گا اتھی اتھی نو نہا کر ئکلی ہوں ہاینہ آ یں یید کتے نول رہی ھی جب کہ
ت ھ ک
چیدر نے نہت مشکل سے اییا فہفہ روکا تھا ی یواقف لڑکی کو ا یتے سے زیادہ ا یتے کتروں کی
قکر تھی لیکن اس وقت اسے ہاینہ ایتی ییاری لگ رہی تھی کہ اس کا دل خاہا نہ لمحہ نہیں
رک خا یتے لیکن اس پر پرس کہا کر اسے اوپر کر دیا ہاینہ نے شکون کا شابس لیا اور تھر
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
وجہدان کل کے یارے میں سوچ رہا تھا شاید ا ستے زیادہ ہی روڈلی یات کر لی تھی نور سے
اور اوپر سے اس کی آیکھوں میں آبشو دیکھ کر وجہدان کو جود پر نہت غصہ آیا تھا وہ اب
اسے میانے کے طر ئقے سوچ رہا تھا تھر کجھ سو چتے ہوۓ اتھ کھڑا ہوا نور جو ا یتے کزن
تھییچے کے شاتھ کھیلتے میں مصروف تھی وجہدان کے آنے پر اتھ گتی نور روکو یات سیو
وجہدان اسے ایدر خایا دیکھ نوال تھا مجھے کونی یات نہیں کرنی کسی سے نور منہ ییا کر نولی تھی
اجھا یات نہ کرو لیکن مترے شاتھ خلو مجھے کام ہے یلزززز نور جو اس کو صاف میا کرنے
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
الینہ ایتی کزن کے گھر گتی تھی اور اس اب دو گھیتے سے ا یتے یال اشتریٹ کروا رہی تھی
یار ا یتے لمتے یال ہیں پترے میں نہیں کر رہی نہ نو کرسی سے تھی ییجھے یک خا رنے ہیں
اور اتھی بس آدھے ہی ہوۓ ہیں اس کی کزن تھک گتی تھی اجھا خل ماشاللا نول ئظر نہ
لگ خاۓ الینہ اپرا کر نولی تھی ہاں ماشاللا ماشاللا تمہارا سوہر نو بس تمہارے یال ہی دیکھا
کرے گا اس کی کزن اسے ییگ کرنے کو نولی تھی ہاں ہاں میں شادی کروں گی جب نہ
الینہ منہ ییا کر نولی تھی شادی نو تمہارے ا جھے تھی کریں گے ایتی پڑی ہو گتی ہو بیس
شال کی نو ہوگی ہو تمہاری عمر ایک تمہاری ماں ہے خیسے تمہاری کونی قکر ہی نہیں ہے
اس کی خالہ غصے سے نولی تھیں الینہ ان کی یابیں شن کر اب تھک خکی تھی وہ فوری
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
نور آج نہت جوش تھی وجہدان نے اسے سرپراپز ہی ابسا دیا تھا وہ جوسی جوسی ا یتے کمرے
میں آنی تھی اور ییڈ پر ل نٹ کر شاری جوکل نٹ کھانے لگی واہ تھانی ایتی شاری جوکلتیس
کس نے دی اس کی نہن زی نب ایک جوکل نٹ اتھا کر کھانے لگی جب نور نے خلدی سے
ایتی جوکل نٹ اتھانی تھیں ییجھے ہو فورن وہ اسے ائگلی سے ورن کرنے لگی نونہ نونہ کیتی
پری ہو تم ایتی شاری ہیں اور ایک د یتے ہوۓ خان خا رہی ہے تمہاری زی نب منہ ییا کر
کہتے لگی نور کیدھے احکا گتی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ل ہ ک ہ ن ی گ ی ت ٹ یب
ہاینہ صیاجت کے شاتھ ھی ھی ا تی دپر ہو تی مترا ز گر یں آیا ہاینہ منہ ییا کر تے گی
یار مزے ہیں پترے ہم سے نو کٹھی چیدر تھانی نے یات یک نہیں کی اور تجھے زیگر کی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 42
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
اوفر تھی کر دی صیاجت جسرت سے کہتے لگی ہاں نو میں ہوں ہی ہاینہ دا گریٹ وہ کلر
جھارنی ہونی اتھ گتی خل میں تماز پڑھ کر آرہی ہوں نو خانے نو ییا دے یلززز صیاجت کو
کہتی وہ تماز پڑ ھتے لگی جب تماز پڑھ کر دغا کے لتے ہاتھ اتھاۓ نو صیاجت کے القاظ یاد
آۓ تھے یار چیدر تھانی ضرف تجھ سے ہی ا یتے ییار سے یات کرنے ہیں ہاینہ نے
شاجنہ مسکرا دی جب کے شا متے کھڑے چیدر نے اس کے مسکرانے پر نے اخییار دل
پر ہاتھ رکھا تھا وہ اتھی اسے ڈھویڈنے ہوۓ نہاں آیا تھا جہاں وہ تماز پڑھتی ہونی اس کے
دل میں اپر رہی تھی دغا مایگ کر وہ یلتی نو اسے شا متے دیکھ کر ایک دم ک نف یوز ہو گتی تھی
آہہہ آپ وہ ایک کر نولی تھی جی ہاں میں نہ لیں آپ کا زیگر اور شترییگ وہ اس کی طرف
سوپر پڑھایا ہوا نوال تھا جو ہاینہ نے فوری سے یکڑا تھا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
یب
الینہ سمٹم ییگم کے شاتھ ھی ھی جب اخیسام آیا تھا مما آپ اس کی شادی لد از لد
خ خ ت ٹ
کروابیں سب کی ہو گتی ہے نہی رہے گتی ہے خالہ کے گھر گیا تھا میں اسے لیتے نو ییا خال
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 43
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
کے نہ وہاں سے غصے میں اکیلی آگتی ہے اور متری یات سیو تم الینہ وہ اب اس کی
طرف دیکھتے ہوۓ نوال تھا تمہیں کییا یاتم خا ہتے ایک دن دو دن؟ خلو ایک مہننہ د ییا ہوں
اک یوپر خل رہا ہے نومتر میں ہم تمہارا رسنہ دیکھتے خابیں گے جو خالہ نے ییایا ہے مرجوم
ماموں کے دوست کے بیتے کا وہ اسے غصے سے کہیا خال گیا تھا جب کہ الینہ سمٹم ییگم کو
یب
دیکھ رہی تھی جو خاموش ھی یں ان کی خاموسی د کھ کر وہ صے سے ا تے مرے یں
م ک ی غ ی ھ ت ٹ
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
وجہدان کی آج وابسی تھی اور نور زی نب اور عیدو اس کے خانے سے اداس تھے ک یوں کہ
وہ ایک مہیتے سے ان کے شاتھ رہے رہا تھا اور اب خا رہا تھا اقف ہو یار منہ سیدھے کرو
سب ا یتے میں خلدی آخاؤں گا وابس وا بسے مترے خانے سے نہلے ک یوں نہ ہم ایک لڈدو
کی گٹم لگا لیں وجہدان بی یوں سے نوجھتے لگا اوکے تھر آخا عیدو لڈدو لے آیا لیکن ہم ایک
سرط پر کھیلے گے اگر تم دونوں چتییگ نہیں کرو گے زی نب اور نور شاتھ نولی تھی جب
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 44
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
وجہدان اور عیدو نے آیکھ دوسرے کو دیکھا تھا ہہم اوکے دونوں شاتھ نولے تھے نوری لڈدو
میں عیدو اور وجہدان نے نہت چتییگ کی تھی اور اب نو زی نب تھی ان کے شاتھ مل
گتی تھی نور ایتی گونی اتھاؤ وجہدان عیدو کو آیکھ ماریا نوال ک یوں متری گونی نو نہاں تھی ہی
ی
نہیں نور منہ کھولے نولی نہی تھی تمہاری گونی ہم نے جود د ھی ھی عیدو اور زی نب ھی
ت ت ک
نولے تھے بس نہت ہوا نور غصے سے کہتی لڈدو کی گوییاں تھییک کر اتھ خکی تھی چیکہ
ییجھے ان بی یوں کا ہیس ہیس کے پرا خال ہو گیا تھا یار یب اسے میایا پرے گا وجہدان
ہیستے ہوۓ نوال تھا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
الینہ کمرے میں آنے ہی رویا سروع ہو گتی تھی تماز پڑھ کر اسے کجھ شکون مال نو ا ستے ہاینہ
کو کال مالنی تھی وہ جو راقع سے کل کے شارے جساب لے رہی تھی اس کی کال کی آواز
سے راقع کی خان تخش کر فون اتھایا تھا راقع موقع کا قایدہ اتھا کر تھاگا تھا ہاں الینہ نول
کیسی ہے رونی ہے کیا؟ وہ اس کی آواز شن کر نولی تھی جو اس کے خان خانے سے مزید
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 45
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
رونے لگ گتی تھی ہوا کیا ہے ہاینہ پربسانی سے نولی نو الینہ نے اسے نوری یات ییانی تھی
اجھا خل پربسان نہ وہ میں آج رات کو آرہی ہوں کل کالج میں ملتے ہیں وہ اسے سمجھانے
ہوۓ نولی تھی اور چیدر جو شا متے سے گزر رہا تھا اس کے خانے کی یات شن کر مسکراہٹ
ت ت ت ھ ت
س گ
می ھی اسے نہاں آۓ دس دن ہو تے ھے اور وہ دسوا کر کے خا رہی ھی ا تے روز
دیکھتے کی غادت ہو گتی تھی چیدر کو جو یلیک سوٹ نہتے اوپر یلیک ہی چیکٹ نہتے کھڑی
تھی چیدر کو یلیک و بسے ہی نہت بسید تھا اور اب اس کے نہتے سے اور زیادہ بسید آگیا تھا
وہ نہ سوچیا ہوا آگے پڑھ گیا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
آج نور اور الینہ دونوں کالج کے گ نٹ کے یاس کھڑی ہاینہ کا ای نطار کر رہی تھیں اور وہ ہاینہ
کیا جو یاتم پر آخاۓ یار خل ایدر خلتے ہیں آخاۓ گی اتھی ہاینہ نور کے کہتے پر وہ دونوں
آگے پڑ ھتے ہی لگیں تھیں جب ایک یلیک سیوک ان کے یاس رکی تھیں دونوں نے
ک ئ ت ٹ یب
دیکھا نو ڈرای یویگ سنٹ پر ہاینہ ھی ھی دونوں کو جترت کا چ نکا لگا تھا جب ہاینہ یاہر ل
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 46
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
کر ان کے شا متے کھڑی تھی کیا ہو گیا کون شا سین دیکھ لیا جو ہوش میں ہی نہیں ہو وہ
ان دونوں کے آگے ہاتھ ہال کر کہتے لگی جب دونوں ہوش میں آکر اس کے گلے لگی تھیں
اییا یاد کیا ہم نے تجھے نور اور الینہ دونوں شاتھ نولی تھیں ہاں میں نے تھی کیا تم لوگوں
ل ج ھ ت ک خ ک ی س
ھ
کو نہ ییا کہ گاڑی کب ھی الیا وہ الس کی طرف پڑھ رہی یں جب نور نو تے گی
گ ک جم ک سی
ھی وی نو کب کی ہے مزے کی یات نو نہ ہے کہ ھے نہ ل ہی یایا نے فٹ کی
ہے وہ جوسی سے ییانے لگی اوہ واہ اب پریٹ نو بیتی ہے الینہ مزے سے کہتے لگی ہاں
خلو آج میں تم لوگوں کو شام میں یک کروں گی مال خلیں گے ہاینہ نے آرام سے ییایا اجھا
سب جھوڑ ہمہاری ییو ییحر آنی ہیں نہت ہی سڑیل ہیں نور منہ ییا کر کہتے لگی چیکہ ہاینہ
مسکرانی وہ بییوں کالس میں گیتے نو نوری کالس ہاینہ کو ویلکم کرنے لگی جب ییجھے سے
ل جھ
مس چیا ایدر آنی نہی ہیں وہ نور ییانے گی ا ھھا
ھ
جب مس نے ہاینہ کو دیکھا تھا آپ کا یام؟ مس نے نوجھا تھا
سیدہ ہاینہ شاہ یام نو سیا ہی ہوگا ہاینہ سرارت سے کہتے لگی تھی جب کہ نور نے سر بییا تھا
نہیں میں نے نہیں سیا مس چیا نے گھوڑ کر کہا تھا خلیں اب شن لیں (ہاینہ شاہ )ہاینہ
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
نور گھر آکر خلدی سے ییار ہونے لگی تھی آج انہوں نے ہاینہ کے شاتھ خایا تھا الینہ تھی
.....ریڈی تھی بس حجاب کریا یافی تھا
الینہ نے ییار ہونے ہی نور کو فون کیا تھا جو نہلی ییل پر ہی اتھا لیا گیا تھا ہیلو؟ ہاں نور
ییار ہے نو؟ الینہ نے فورن نوجھا تھا ہاں ڑیدی ہوں بس اتھی ہاینہ سے ہونی تھی یات وہ
کہے رہی تھی کہ تماز پڑھ کر وہ تھی ڑیدی ہو خاۓ گی نور ییانے لگی خل تھیک ہے الینہ
فون رکھ خکی تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ہاینہ تماز پڑھ کر ییار ہونے لگی تھی ہاینہ کو یلیک نہت بسید تھا اس لیتے یلیک نہیا ہی
بسید کرنی تھی اب تھی اس نے یلیک گھی یوں یک آنی سرٹ اور ییلو چتیس کے اوپر
یلیک الیگ کورٹ نہیا تھا آج سردی تھی زیادہ تھی کھلے یالوں پر یلیک ہی سیولر دالے
آیکھوں پر یلیک ییلو گالشس لگاۓ کھڑی تھی الننہ جہرہ کسی تھی میک اپ سے یاک تھا
بس ہوی یوں پر ہلکی سی بییک لپ یام لگانی تھی وہ جود پر ایک ی نفیدی ئگاہ ڈال کر وہ یاہر
کی طرف پڑھی تھر سے یلیک نہن لیا عیا ییگم نے ہمیشہ کی طرح نوکا تھا چیکہ خایتی وہ
تھی تھیں کہ اس پر یلیک نہت حجیا ہے ہاینہ محض کیدھے احکا گتی مما زی نب کہاں
ہے؟ خایا نہیں ہے ا ستے ہاینہ نے ان سے نوجھا تھا جب زی نب ییجھے سے آنی تھی خایا
ہے خلو وہ دونوں شاتھ یاہر ئکل گیتے چیکہ عیا ییگم نے دونوں پر تھویکیں ماری تھیں
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
یار تجھے ا بسے یات نہیں کرنی خا ہتے تھی الینہ اب تھی ہاینہ کو کہ رہی تھی ک یوں تمہیں کیا
مصلہ ہو رہا ہے ہاینہ اب غصے سے نولی تھی ک یوں کہ وہ کونی اور نہیں وہی ہے الینہ کے
کہتے سے نور اور ہاینہ ایک دوسرے کو منہ کھولے دیکھتے لگی کیا نہ ضرار تھا؟ دونوں نے
شاتھ نوجھا تھا جی ہاں الینہ بس اییا ہی کہ یانی آہاں چبہی وہ دیکھ رہا تھا نور سرارت سے
کہتے لگی نہیں وہ مجھے نہیں دیکھ رہا تھا وہ ہو کسی کو دیکھ رہا تھا اسے نہیں ییا کہ میں کون
ہوں وہ تھر تھی مجھے دیکھ رہا تھا الینہ سیجیدہ سی نولی نو وہ دونوں تھی جپ لگابیں خلو تم
لوگ آؤ میں گاڑی ئکال لوں ہاینہ کہتی آگے پڑھ گتی نور اور زی نب تھی ییجھے گتی تھی جب
کے الینہ آرام آرام سے خل رہی تھی جب آگے سے آنے وجود سے یکرانی تھی سوری وہ
بس اییا ہی کہ یایا تھا جب کہ الینہ اس کی آواز شن کر دل پر ہاتھ رکھ گتی تھی جب اس
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
غ
ہاینہ گاڑی ئکال رہی تھی جب شا متے سے آنے چیدر کو دیکھا تھا اشالم و لیکم اس کی
آواز سے وہ اس خایب م یواجہ ہوا اسے دیکھتے ہی جہرے پر دلقریب مسکراہٹ آنی تھی
غ
و لیکم شالم وہ مجنت تھرے لہچے میں نوال آپ ونہاں کیسے ہاینہ نوجھتے لگی خیسے آپ چیدر
ہ
تھی مزے سے کہتے لگا ہمم اجھا خلیں گھر خلیں کھایا وغترہ کھا کے خا یتے گا ہاینہ نے
اوفر کی تھی نہیں نہیں تھر کٹھی اتھی نو دوسیوں کے شاتھ آیا ہوں اگلی یار ضرور آؤں گا
چیدر نے ییار سے کہا تھا ہاینہ آخاؤ جب زی نب کی آواز آنی تھی خلیں میں خلتی ہوں ہاینہ
شالم کرنی آگے پڑھ گتی جب کہ چیدر کا دل خاہا تھا وقت رک خانے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 53
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
ی
کون تھا نہ نور آ کھیں ئکال کر نوجھتے لگی جب ہاینہ اس کے یارے میں نورے را ستے
انہیں ییانی گتی شجاآیاد کی ایک ایک یات اس نے انہیں ییا دی تھی جس پر نور اسے
ییگ کرنے لگی تھی اور ہاینہ نے اسے نہ کہ کر جپ کروایا تھا کہ وہ اس سے پڑھا ہے
چیکہ الینہ نورے را ستے جپ رہی تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
گھر آنے ہی اس نے سمٹم ییگم سے کہا تھا کہ وہ جہاں خاہیں اس کا رسنہ کروا دیں اسے
کونی مصلہ نہیں ہے چیکہ سمٹم ییگم اس کی اس یات سے تھوڑی پربسان ہونی تھیں
لیکن تھر جوش تھی نہت ہونی تھیں الینہ کمرے میں آکر نہت رونی تھی کجھ تھا جو نوٹ
گیا تھا امید تھی جو نوٹ گتی تھی اس کا دل نویا تھا لیکن وہ ا یتے دل کی وجہ سے ایتی ماں
کا دل نہیں نوڑ شکتی تھی اس لتے ان کو ر ستے کا کہ دیا تھا ک یوں کہ اسے ئقین ہو گیا تھا
کہ ضرار کسی اور کو خاہیا ہے اور وہ کسی کی خگہ نہیں لے شکتی تھی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 54
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
نور گھر آنی نو ایک عج نب سی وپرانی تھی اسے نے اخییار وجہدان یاد آیا تھا ید تمتز ابسان
خان کر مجھے میا کر گیا یاکہ مجھے اس کی یاد آۓ نور منہ ییا کر ییڈ پر بیٹھ گتی اور جوکل نٹ کا
ڈنہ اتھا کر کھانے لگی چبہی وجہدان کی کال آنے لگی اس نے خان کر بیسری ییل پر
اتھانی تھی کہ کہیں وہ نہ ہی نہ سمجھ لے کہ وہ اسے یاد کر رہی تھی اس لتے خلدی سے
کال اتھا لی
ہیلو مس نور مجھے لگا آپ یاد کر رہی ہوگی مجھے اسے لتے میں نے جود کال کر لی وجہدان
اسے جھڑنے کے لتے نوال تھا
جی نہیں یلکہ میں نہت شکون میں ہوں نور صاف جھوٹ نول گتی تھی
یٹ آنی مس نو سو مچ وہ گھمتر لہچے میں نوال تھا
نور ایک دم گ ھترانی تھی
اوور نہ ہو نہ تھرکی ین کہیں اور خا کے کریا نور جود کو نورمل کرنے ہوۓ نولی چیکہ وجہدان
کا خان دار فہفہ گوتجا تھا اور تھر کافی دپر ان کی نوک جوک خلتی رہی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ی
ہاینہ ا یتے روم میں آکر ییڈ پر یٹم دراز ہو گتی تھی خیسے ہی آ یں یید کی نو چیدر کا ہرا
ج ھ ک
شا متے لہرایا تھا نے شاجنہ ہوی یوں پر مسکراہٹ آنی تھی تھر جب اس کی اس دن الن
میں گرانے والی حرکت یاد آنی نو مسکراہٹ کی خگہ غصہ نے لی تھی بییا جی یدال نو لوں گی
اس دن نے شک گرایا نہ ہو لیکن گرانے نو لگے تھے نہ وہ جود سے کہتی تھر سے مسکرا
گتی تھر کجھ سو چتے ہوۓ فون ئکاال تھا اور اس کی فیس یک آنی ڈی کھولی تھی ارے واہ
واہ کیا ییکحرز ڈالی ہونی ہیں وہ واقعی اس سے میاپر ہونی تھی اسے جود تھی ینہ نہیں خال
کب وہ چیدر کی ییکحرز دیکھتے دیکھتے سو گتی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
نور ییار ہوکر کھڑی تھی جب ییلم ییگم نے یا ستے کے لتے یالیا تھا آخاؤ نور یاشہ کر کے خایا
آج میں نے پرا تھے ییابیں ہیں جود اور وہ پرا تھے کا سیتے ہی تھاگتی ہونی ییلم محترمہ کے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 57
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
ص ص ج ت ہ ن
یاس چی ھی ارے آرام سے گر خاؤ گی وہ سب ھوڑیں متری ییاری ماما ا یتے نو یح یح ی
دل کی مراد نوری کر دی وہ دل پر ہاتھ ر کھے کہتے لگی چیکہ اس کی یانوں سے ییلم ییگم
مسکراہٹ ضنط کرنے لگیں
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ہاینہ فربش ہوکر ئکلی نو مویاییل شا متے ہی پڑا تھا اس نے خیسے ہی اون کیا نو شا متے چیدر
کی ئصوپر تھی جو وہ رات کو دیکھتے دیکھتے سو گتی تھی نے شاجنہ وہ مسکرانی تھی ایک منٹ
ایک منٹ میں انہیں سو چتے ہوۓ مسکرا ک یوں رہی ہوں ہاۓ للا مجنت نو نہیں ہو گتی
مجھے؟ نہیں نہیں اسے تھوڑی ہونی ہوگی مجنت؟ مجھے کیا ییا کہ کیسے ہونی ہوگی ایک نو نہلے
تھی کٹھی نہیں ہونی جو ابسان کو آشانی ہو خاۓ ییا کرنے میں وہ جود سے سو چتے ہوۓ
ڈابییگ بییل پر آگتی جہاں عیا ییگم اور زی نب بیٹھے یاسنہ کر رہے تھے وہ ان کے شاتھ
ہ ن ت ت ن ت ت ھ ٹ یب
تی ا ھی ھی ہی سوچ رہی ھی کہ اسے مجنت ہونی ھی ہے کہ یں کیا سوچ رہی ہو
عیا ییگم نے نوجھا تھا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 58
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
آئکا داماد وہ اخایک سے نولی تھی کیا؟ عیا ییگم کو لگا انہوں نے غلط سیا ہے کجھ نہیں یار
شادی کروادیں متری عمر ئکلتی خا رہی ہے بیس شال کی ہو گتی ہوں بیس وہ بیس پر زور
دے کر نولی اور نہاں کسی کو چیال ہی نہیں ہے وہ جسرت سے کہتے لگی سرم کرو عیا
ییگم مسکراہٹ ضنط کتے نولیں سرم ہی نو کر رہی ہوں سب کی شادیاں ہو رہی ہیں اور
نہاں میگتی یک کا کونی ارادہ نہیں خلیں ئکاح ہی کروا دیں ہاینہ ایک یار تھر جسرت سے
کہتے لگی یات کرنی ہو تمہارے یایا سے عیا ییگم اسے سرم دالنے کو نولیں یاد سے کیجتے گا
اب سمجھ آہی گتی ہے نو دپر مت کریں وہ نہ کہتی اتھ گتی تھی چیکہ ییجھے عیا ییگم اور
زی نب نے سر بییا تھا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
وہ بی یوں کالج میں کھڑی تھیں الینہ نے انہیں کل کی شاری یات ییا دی تھی جس پر
ہاینہ اور نور کو دکھ نو ہوا تھا لیکن دونوں نے اسے نہ تھی کہا تھا کہ ضرار کی تھی غلطی نہیں
ہے وہ الینہ سے السٹ یاتم فورتھ کالس میں مال تھا اس کے ئعد اسے وہ یاد تھی نہیں
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 59
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
ہوگی لیکن الینہ کو نو اس سے مجنت ہوگتی تھی وہ اسے نہیں تھولی نو ضروری نہیں کہ
ضرار کو تھی یاد ہو جب الینہ محض سر ہال گتی اور کیا پربسانی ہے؟ ہاینہ نے نوجھا تھا الینہ
نے انہیں اس کی شادی والی یات تھی ییا دی جو اس کی کل سمٹم ییگم سے ہونی تھی
واہ یار مزے ہیں تم لوگوں کے شادی کی یابیں خل رہی ہیں ایک میں ہوں جس کا کسی
کو کونی اجساس ہی نہیں ہاینہ تھر جسرت سے نولی جس پر وہ دونوں کھل کر ہیسی تھیں نور
اور ہاینہ نے الینہ کو نہت سمجھایا تھا کہ وہ ایتی مما کی یات مان لے ہو شکیا ہے اسی میں
کونی مصلیحت ہو اور نہ تھی کہ دیا تھا کہ وہ اس کے ہر ق نصلے میں اس کے شاتھ ہیں
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
نور گھر آنی نو اس کا کزن غلی آیا ہوا تھا اور تھتی غلی کیسے آیا ہوا نور مزے سے نوجھتے لگی
و بسے ہی یاد آرہی تھی ایتی دوست کی غلی تھی اسی ایداز میں نوال اس کا مطلب ہے کونی
کام ہے مجھ سے لیکن میں پتزا ضرور کھاؤں گی نور ائگلی دیکھانے ہوۓ نولی کیتی پتز ہو تم
خلو تھیک ہے کھا لییا پتزا لیکن ہیلپ کر دو متری غلی منت تھرے لہچے میں نوال اس
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 60
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
وقت نی وی الوتچ میں ضرف نہی دونوں تھے ہاں ییاؤ نور نوجھتے لگی یار گل فرییڈ سے یات
کر لے اسے ییا کہ متری الئف میں نہی ہے غلی تھر سے منت تھرے لہچے میں نوال تھا
جس پر نور ہیستی ہونی ہامی تھر گتی غلی نے اسے کال مال کر دے دی تھی اور جود تھی
اس کے شاتھ کھڑا ہو گیا اتھی وہ یات کر ہی رہی تھی جب وجہدان شا متے سے تمودار ہوا
وہ جو مسکرانے ہوۓ آرہا تھا .ان دونوں کو اکیلے میں شاتھ دیکھ کر مسکراہٹ کی خگہ غصے
نے لی تھی وہ ان کے آگے سے گزریا ہوا ایدر خال گیا چیکہ نور اس کے اس روانے سے
پربسان ہو گتی تھی غلی اس سے کام کروایا گھر خال گیا چیکہ اس کے خانے ہی وجہدان نور
کی طرف آیا تھا کیا کر رہا تھا نہ نہاں پر؟ وجہدان نے غصے سے نوجھا تھا تم سے مطلب
نور منہ ییا کر نولی تھی جب وجہدان نے اس کا یازو یکڑا تھا ک یوں آیا تھا نہ نہاں پر کیا کر
رہے تھے تم دونوں اکیلے سرم نہیں آنی تمہیں میں تمہیں کیا سمجھیا تھا اور تم نو کسی اور
ہی ہواؤں میں ہو
وجی؟ نور نےئقیتی سے اسے دیکھ رہی تھی جو اسے اس قدر شحت القاظ سیا رہا تھا وہ اس
کے لتے ابسا تھی نول شکیا تھا نور نے کٹھی سوخا یک نہ تھا وہ اس کے کردار پر ائگلی اتھا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ہاینہ وغترہ رات میں بیٹھے سب نی وی الوتج میں نی وی دیکھ رہے تھے ہاینہ تھوڑی
تھوڑی دپر ئعد ا یتے جھونے کزبس کو تھی ییگ کر رہی تھی اور کونی اسے کجھ کہ تھی
نہیں شکیا تھا ک یویکہ ہاینہ خییا تچوں کے شاتھ کھیلتی تھی اییا اس کا رغب تھی تھا جب
عیا ییگم نے اسے ئکارا تھا ہاینہ کجھ دونوں میں چیدر آۓ گا ہمارے گھر اس کی ایک ڈیل
ہونی ہے نہاں نو اس لتے ایک دو مہیتے ملیان رہے گا لیکن ہمارے گھر بین خار دن ہی
رہے گا یافی اسے قل نٹ مل خاۓ گا ر ہتے کے لتے میں نے نو اسے کہا تھا کہ ہمارے ہی
گھر رک خاۓ لیکن آیا نہت ہے اس میں بین خار دن تھی مترے نہت کہتے پر رکے گا
عیا ییگم خیسے خیسے نولتی خارہی تھیں ہاینہ دل میں جوش ہونی خا رہی تھی واہ واہ اب آ بیں
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 62
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
زرا آپ چیدر تھانی ہمیں تھی کجھ موقع ملے آیکی خدمت کرنے کا وہ جود سے سوچتی
مسکرانی خا رہی تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ب
آج خار دن ئعد الینہ ایتی مما کے یاس آکر یٹھی تھی کہاں رہتی ہو تم الینہ کونی جتر ہی
نہیں ہے تمہاری نہ مترے سے کونی یات کرنی ہو بس ایک کمرے میں یید ہو سمٹم ییگم
پراصگی سے کہتے لگیں سوری ماں آپ نولیں آج سے شارا یاتم آئکا وہ انہیں گلے لگا کر کہتے
لگی اجھا بییا میں اور تمہارا تھانی آج خا رہے ہیں شام کو تمہاری خالہ کے شاتھ تمہیں کونی
مسیلہ نو نہیں سمٹم ییگم ییار سے نوجھتے لگیں نہیں مما مجھے کیا مسیلہ ہویا آپ لوگ جہاں
کہیں گے میں وہاں شادی کر لوں گی الینہ سیاٹ لہچے میں نولی سمٹم ییگم نے اسے ییار
کیا خیتی رہو وہ اسے ییار کرنی آگے پڑھ گتی الینہ تھی کالج کی ییاری کرنے لگی شاید وہ
ت خ جم س
فسمت سے ھویا کر کی ھی
نوجھیں اس سے کہاں تھی نہ ا یتے دنوں سے ک یوں نہیں آنی نہ اور نو اور اشکا تمتر یک یید
تھا وہ اس کو شاتھ شاتھ کانی سے مار تھی رہی تھی اجھا ہاینہ ریلیکس آپ سنٹ پر
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
نور گھر آنی نو اس کی خالہ اور وجہدان آۓ ہوۓ تھی وہ خالہ سے ملتی وجہدان کو اگ یور کرنی
خلی گتی وجہدان کو ایتی غلطی کا اسی دن سے اجساس تھا زی نب نے اسے اسی دن ییا دیا
تھا کہ غلی ایتی گل فرییڈ سے یات کروا رہا تھا اور اب اسے نور کا نہ روانہ تھیک لگا تھا وہ
ت
اسی کے النق تھا ا ستے اس کی عزت پر ائگلی اتھانی تھی وہ لب ھییچ کر رہے گیا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
کہ ی
الینہ گھر آنی نو گھر پر کونی نہیں تھا سب خلے گتے ہیں شاید وہ جود سے تی چی سے
ل
مسکرانی تھی تماز پڑھ کر وہ آج تھی نہت رونی تھی یا للا مجھے نہیں ییا مترے ئصنب
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ہاینہ فربش سی کچن میں آنی تھی آج وہ وایٹ سوٹ میں تھی یال نہانے کی وجہ سے
کھولے جھوڑے ہوۓ تھے
مما جوکلتیس کہاں ہیں متری ہاینہ کچن سے ہی آواز لگانے لگی تھی مترے یاس جب
شا متے عمر اس کی جوکل نٹ اتھاۓ کھڑا تھا زی نب کا تھانی جو اس سے دو شال جھویا تھا
دو ادھر ہاینہ ہاتھ تھیالۓ کہتے لگی نہیں دوں گا وہ اسے زیان دیکھایا ہوا تھاگا تھا اور
ہاینہ تھی ییلن اتھا کر اس کے ییجھے تھاگی تھی تھا گتے تھا گتے وہ شا متے سے آنے وجود
سے یکرانی تھی اقف ہو دیکھ کر نہیں اییا سر مسلتے ہوۓ وہ شا متے دیکھتے لگی جہاں چیدر
وایٹ نی سرٹ اور ییلو چتیس پر ییلو گالشس لگاۓ کھڑا تھا اااآپ وہ ستییانی ہونی نولی
آپ نے نو کل آیا تھا وہ ییا نہیں کیا نول رہی تھی اسے جود تھی ایدازا نہیں تھا نو کونی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 68
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
یات نہیں میں خال خایا ہوں کل آخاؤں گا چیدر ہاتھ یایدھے نوجھتے لگا ارے نہیں نہیں
آخابیں میں بس ا بسے ہی نول رہی تھی وہ اسے ایدر خانے کا راسنہ دے کر وہ جود تھی
اس کے شاتھ خلتے لگی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
نہ ک یوں آیا ہے اب؟ نور ایدر آکر زی نب سے نوجھتے لگی کون وجہدان؟زی نب نے نوجھا ہاں
وجہدان خالہ کے شاتھ آیا ہے خالہ تھی کسی کام سے آ بیں ہیں نہ نہیں ییا کس لیکن
آنی کام سے ہی ہیں زی نب اسے ییانے لگی ہمم اجھا نور محض اییا ہی کہ یانی جتر آؤ کھایا کھا
لو آکر زی نب کے کہتے پر وہ تھی کھایا کھانے کے لتے یاہر آگتی کھایا کھانے وقت تھی وہ
یلکل خاموش تھی وجہدان سم نت سب نے اس کی خاموسی نوٹ کی تھی کیا ہوا نور
خاموش ک یوں ہو اس کی خالہ نوجھتے لگیں کجھ نہیں خالہ بس طی نت تھیک نہیں وہ
ییانے لگی نو بییلٹ لے لو وجہدان کے کہتے پر ییلم محترمہ نے تھی ہامی تھری تھی ہاں
بییا بییلٹ الزمی لییا وہ محض سر ہال گتی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 69
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
الینہ بییا خالہ کو یانی ییالؤ سمٹم ییگم آنے ہی الینہ کو یالنے لگی جی مما آنی الینہ یانی کے
شاتھ شاتھ خاۓ تھی ییا النی تھی ہاں نو کیا سوخا سمٹم اس کی خالہ نوجھتے لگیں مجھے اور
اخیسام کو نو نہت بسید آیا ہے لڑکا تھی اور قٹملی تھی بس وہ الینہ دیکھ لے اور وہ لوگ
الینہ کو دیکھ لیں تھر للا نے خاہا نو ابساللا جتر ہوگی ہاں تھتی لڑکا کمایا تھی اجھا ہے اس
کی خالہ ییانے لگی ارے کمایا جو تھی ہو لیکن اخالق نہت اجھا ہے سب کا مجھے ا بسے ہی
لوگ خا ہتے تھے الینہ کے لتے چیکہ ان کی یانوں سے ییجھے کھڑی الینہ کی آیکھوں سے نہت
سے آبشو نوٹ کر گرے تھے
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
وہ لوگ جب سے لڑکا دیکھ کر آۓ تھے بس اسی کی یابیں کر رہے تھے اور الینہ سیاٹ
ئظروں سے انہیں دیکھ رہی تھی سمٹم ابسا کرنے ہیں انہیں انوار کو یال لیتے ہیں الینہ کو
دیکھتے کے لتے الینہ کی خالہ کہتے لگیں نہیں انوار نو کل ہے آپ پرسوں کا کر لیں سمٹم
ییگم کہتے لگیں خاؤ الینہ بییا خا کر آرام کرو تم مجھے کجھ یات کرنی ہے تمہاری مما سے خالہ
کے کہتے پر وہ ا یتے روم میں آگتی اور خاۓ تماز پر بیٹھ کر خاموش آبشو نہانے لگی آج
ا ستے کونی دغا نہیں کی تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
رات کھانے کی بییل پر سب بیٹھے کھایا کھا رہے تھے واؤ کیتے مزے کا ییا ہے زی نب
مزے سے کہتے لگی میں نے جو ییایا ہے ہاینہ کلڑ جھار کر کہتے لگی او ہو تم کھایا ییاؤں گی
ام یوسییل زی نب ہیستے ہوۓ کہتے لگی بییا میں کرنے میں آؤں نو سب کجھ کر شکتی ہوں
بس مترا موڈ ہویا خا ہتے اور اب میں کل جود کھایا ییاؤ گی و بسے تھی کل سیڈے ہے وہ
خلیچییگ ایداز میں کہتے لگی ہاں متری بیتی سب کر شکتی ہے شاخد صاجب مجنت سے کہتے
لگے چیکہ چیدر خاموش ہی تھا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
__نور اتھی نو اب اشکی طی نت نہتر تھی فربش ہوکر وہ یاہر گتی تھی مما یاسنہ دے دیں
اتھ گتی متری شہزادی اس کی خالہ مجنت سے کہتے لگیں ہاۓ للا انہیں کیا ہو گیا نور
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ہاینہ اتھتے ہی کچن میں گھس گتی تھی ریڈ نی سرٹ اور وایٹ پراوزر نہتے گلے میں سیولڑ
ڈالے یالوں کو ادھے کیحڑ میں یایدھے وہ کام کرنے میں مصروف تھی آج سیڈے تھا نو
سب سوۓ ہوۓ تھے اور عیا ییگم کو وہ نہلے ہی مایا کر خکی تھی کچن میں آنے سے جب
غ غ
ییجھے سے چیدر آیا تھا اشالم و لیکم گڈ موربییگ ہاینہ نے اس کو آنے دیکھ نولی و لیکم
اشالم چیدر تھی اسی ایداز میں نوال کیا لیں گے خاۓ یا کافی؟ ہاینہ نوجھتے لگی جو آپ اجھا
ییابیں گی چیدر مسکرا کر کہتے لگا دونوں ہی اجھی ییانی ہوں لیکن خاۓ نو لوو ہے وہ مزے
سے ییانے لگی اوکے نو خاۓ ہی ییا لیں ہم تھی خاۓ کے سوفین ہیں چیدر تھی اسی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 74
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
کے ایداز میں نوال جی پڑے مشہور ہیں آپ لوگ خاۓ کے لتے ہاینہ کہتے لگی نو چیدر فہفہ
لگا گیا اوو نو ہیستے تھی ہیں آپ؟ وہ تھی مسکرا کر نوجھتے لگی نو چیدر اور وہ دونوں شاتھ
ہیس دنے
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
الینہ فربش سی کھڑی تھی اورتج فراک پر یلیک حجاب کتے وہ نور کے گھر خانے کو ییار تھی
ل ن م گ ہگ ن
ی
آج ا ستے نور کو سرپراپز د ییا تھا وہ جب نور کے ھر چی نو ھر یں ایک الگ ہی رو ق گی
ب
ہونی تھی نور کی خالہ اییا شامان ئکال کر یٹھی تھیں الینہ سب کو شالم کرنی نور کے روم
ب
میں گتی جہاں وہ یٹھی مویاییل نوز کر رہی تھی اسے دیکھتے ہی جوشگوار جترت ہونی تھی نور
خ
نے اسے شاری یات ییانی تھی کتییا؟؟؟؟؟؟؟ الینہ ییچی تھی ہاں یار لیکن میں نے
سوچ لیا ہے شادی خاہے متری اس ییدر سے ہو رہی ہے لیکن میں موڈ حراب کر کے
ایتی شادی حراب نہیں کروں گی ک یوں کہ شادی نو ہوکر رہے گی اور متری مہیدی سے ایک
دن نہلے زی نب کا ئکاح ہے اشد تھانی کے شاتھ اور رجسانی دو مہیتے ئعد ہوگی اشد تھانی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 75
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
کو دویتی سے ایک ہفتے کی ہی جھییاں ملی ہیں اس لے اتھی ضرف ئکاح ہوگا اور شادی
اسی ہفتے ہے متری نور آرام سے کہتی الینہ کے سر پر دھامکہ کر رہی تھی آج ییلم محترمہ
اور شہزاد صاجب نے جس مان سے ہاں کی تھی وہ نہ مان نوڑ نہیں شکتی تھی نو واقعی شچ
کہ رہی ہے؟ الینہ اب تھی نے ئقین تھی یار میں کیوں مزاق کروں گی؟ نور کے کہتے پر
الینہ سر ہال گتی نو نے ہاینہ کو ییایا؟ الینہ نوجھتے لگی ہاینہ کی ہی وجہ سے نہ ہو رہا ہے ا ستے
ہی ا یتے ایدازے لگاۓ تھے نور منہ ییا کر نولی نو الینہ ہیسی تھی اور شاتھ شاتھ اس نے
ہاینہ کا ا یتے لتے لگایا ایدازہ تھی تھیک ہونے کی دغا کی تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
چیدر ا یتے کمرے میں آکر ہاینہ کے یارے میں سو چتے لگا کٹھی وہ اسے ایتی تچی لگتی تھی
کہ وہ ییجھے ہٹ خایا تھا نو کٹھی وہ اسے ایک سمجھدار لڑکی لگتی تھی لیکن شچ نو نہ تھا کہ وہ
اسے ہر روپ میں اجھی لگتے لگی تھی وہ ہر یار اسے ایتی حرک یوں سے جتران کر د یتی تھی
نہیں چیدر تمہیں ضرف وہ اجھی لگتی ہے اس سے زیادہ کجھ نہیں وہ جود سے کہیا یاہر آگیا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 76
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
جہاں وہ تھر سے کچن میں کھڑی ئظر آنی تھی کاموں میں الجھتی وہ اسے اس وقت نہت
ییاری لگ رہی تھی
شام میں سب کو ہی اس کا ییایا کھایا نہت بسید آیا تھا سب نے ہی ئعرئف کی تھی اور عیا
ییگم کو اس کی ئقاست نے میاپر کیا تھا وہ شارا کچن جمکا کر ئکلی تھی مزا آگیا آج نو عمر
نے کہا نو سب مسکرا دنے میں نے جو ییایا ہے اور کجھ لوگوں کو اب ییا خل ہی گیا ہوگا
میں سب کر شکتی ہوں وہ زی نب کی طرف دیکھ کر نولی اجھا نہ لو تمہارا گفٹ شاخد صاجب
اسے کریڈیٹ کارڈ د یتے ہوۓ نولے نہ تمہارا ہے اس میں میں نے بیسے ڈلوا دنے ہیں
د ییا نو آپ کی شالگرہ پر تھا لیکن وہ نہت دوڑ ہے شاخد صاجب کے کہتے سے ہاینہ نے
جوسی سے کارڈ لیا تھا تھییک نو سو مچ یایا وہ ان کے شاتھ لگ کر جوسی سے کہتےلگی چیکہ
چیدر کو ایدازہ ہو حکا تھا کہ وہ اکلونی ہونے کی وجہ سے زیادہ ہی الڈلی ہے
,¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
الینہ بییا خلدی سے خاۓ کی پرے لے کر یاہر آخاؤ لڑکے والے ای نطار کر رہے ہیں
سمٹم ییگم ییار سے کہتی یاہر خلی گتی تھیں اور الینہ ایتی ماں کی جوسی دیکھ کر دل میں نہتے
والے آبشوں نی گتی تھی وہ بییک سوٹ میں سر پر دو ینہ لتے ہلکی سی بییک لپ اسیک
لگاۓ نہت ییاری لگ رہی تھی سب کو خاۓ دے کر وہ انہی کے شاتھ بیٹھ گتی تھی
یب
تھتی ہمہیں نو ہمہاری ھی ہت بسید آنی ہے ماشاللا سے ہت ی ک چی ہے اس کی
ت ی ن ن ٹ
ہونے والی شاس شارہ ییگم مجنت سے کہتے لگیں ہاں نہن اب جب ہم اگلی یار آ بیں گے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 81
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
نو ڈ یٹ قاییل کر کے ہی خابیں گے یدتم صاجب کے کہتے پر سب مسکرا دنے ہمارا ضرار
تھی نہت ییک تحہ ہے وہ اسے نہت جوش ر کھے گا شارہ ییگم مجنت سے کہ رہیں تھیں
چیکہ الینہ ضرار کے یام سے دل پر ہاتھ رکھ گتی تھی کل جب اس کی مما اسے لڑکے کی
ئصوپر دیکھا رہی تھیں نو ا ستے صاف ائکار کر دیا تھا اور اب وہ انہیں ئصوپر دیکھتے کا نہیں
کہ شکتی تھی اقف ہو الینہ کیا سوچ رہی ہو کیا ایک ہی ضرار ہے دییا میں؟ وہ جود سے
سوال کرنی ا یتے روم میں آگتی جہاں مویایل پر ہاینہ اور نور کا میسج دیکھا تھا کیا ییا ر ستے کا؟
نور کا میسج تھا الننہ ہاینہ کا میسج دیکھ کر اس کا دل کیا اس کا سر تھوڑ دے جہاں لکھا تھا
ایتی ییدر خیسے شکل لے کر مت خلی خایا شا متے ییا خلے ان لوگوں کو ہارٹ اییک آخاۓ
کجھ منہ پر تھوپ لییا اور اگر انہیں تمہاری شکل جب تھی بسید نہ آۓ نو خللو تھر یانی
میں ڈوب مریا اور ایڈ وابیس کے لتے تھییک نو کہتے کی ضرورت نہیں ہے چیکہ نور کے
ییجھے ہستے والے اتموخیس تھے اشکی ایک دوست اس کی اجھی خاصی جوئصورت شکل کا
مزاق ییا گتی تھی اور دوسری ہیس رہی تھی وہ منہ ییا کر غصے سے یایتییگ کرنے لگی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
وہ بی یوں مال میں کب سے گم رہے تھے عیا ییگم نے آنے سے ائکار کر دیا تھا اشلتے
ضرف چیدر ہاینہ اور زی نب آۓ تھے ان دونوں نے جو لییا تھا وہ لے خکے تھے چیکہ ہاینہ
کو کجھ بسید ہی نہیں آرہا تھا یار نہ دیکھ لو نہ کییا ییارا سوٹ ہے زی نب اسے ایک سوٹ
دیکھانے ہوۓ نولی کیتی یار نولوں کے ییلو خا ہتے وہ اب زی نب پر غصہ ایار رہی تھی جب
چیدر نے ایک ییلو ڈربس اس کے شا متے کیا تھا _سی وہ اسے د ییا ہوا نوال نوٹ ی نٹ یلکہ
نہت ییارا ہے ہاینہ کو واقعی وہ سوٹ ییارا لگا تھا جوابس کس کی ہے چیدر کیدھے احکا کر
نوال ہاینہ اگ یور کرنی ییل کروانے خلی گتی للا للا کرکے اسے کجھ بسید آیا تھا وہ نہاں سے
ل ت گ جی ی
ئکل کر سو سوپ پر آۓ تھے ہانی جب ھے سے نور تھا تی ہونی آنی ھی آہاں د ہن
صاجنہ نہاں کیا کرنے آنی ہیں؟ ہاینہ سرارت سے نوجھتے لگی جو آپ کرنے آنی ہیں دلہن
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 83
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
کی ییاری دوست نور آیکھ مارنے ہوۓ کہتے لگی وہ کون ہیں؟نور کی ئظر اب شا متے کھڑے
چیدر پر پڑھی نو نوجھتے لگی
ی
چیدر تھانی ہیں ہاینہ کے ییانے پر نور آ کھیں جھونی کرکے اسے دیکھتے لگی ہاۓ کیتی
ییاری جوڑی ہے نہ نور دل پر ہاتھ ر کھے کہتے لگی یاگل ہے نو پڑے ہیں مترے سے ہاینہ
نے گھور کر کہا تھا نو کیا ہوا ا یتے ییارے نو ہیں پتری طرح دونوں کیتے ا جھے لگو گے شاتھ
نور تھر سے کہتے لگی
وہ ییارے ہوں نہ ہوں لیکن وجہدان یلکل تھیک کہیا ہے کہ تم ضرور ملیانی ییدڑیا ہو وہ
اسے کہتے ہوۓ تھر سے سوز دیکھتے لگی چیکہ نور منہ کھولے اسے دیکھ رہی تھی ہانی ادھر
دیکھ وہ نہت مجنت سے نولی نو ہاینہ اس کی طرف دیکھتے لگی جہاں وہ دونوں ہاتھ اس کے
منہ کے شا متے کتے کھڑی تھی دونوں جہان کی الیت ہو تجھ پر وہ جس ایداز میں نولی تھی
ہاینہ کا زوردار فہفہ گوتجا تھا اور تھر وہ ہیستی خلی گتی تھی چیکہ دوڑ ییجھے کھڑا چیدر اسے ہیسیا
دیکھ دل پر ہاتھ رکھ گیا تھا وہ نہلی یار ہاینہ کو ا بسے ہیستے ہوۓ دیکھ رہا تھا نہ ہیستی تھی
کییا ییارا ہے یار وہ دل پر ہاتھ ر کھے لوفرانہ ایداز میں نوال تھا ہمم ہمم میں نے کجھ نہیں سیا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
الینہ تماز پڑھ کر قارغ ہونی نو نور اور ہاینہ کی کوئقربس کال آرہی تھی جو ا ستے فوری اتھانی
غ غ
تھی اشالم و لیکم الینہ شالم کرنی حجاب ایار کر ل نٹ گتی و لیکم شالم دونوں نے شاتھ
جواب دیا تھا نہ ہم کیا شن رہے ہیں پتری تھی شادی ہو رہی ہے وہ دونوں تھر سے
شاتھ نولی تھیں ہاں صیح سیا ہے الینہ مسکراہٹ دیاۓ نولی اجھا نہ ییاؤ کوبسی کرتم لگانی
یت جت
ت
تی بییو گی م مجھ سے چیکہ نور کا یت یت تھی؟ ہاینہ کے نوجھتے پر الینہ چیچی تھی ہاینہ کی
فہفہ گوتجا تھا میں نے نو بس ایک سوال نوجھا تھا ہاینہ مصوم نت سے کہتے لگی نو ایک یار
.¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
آج نور کا مانو اور زی نب کا ئکاح تھا تھا گھر میں جہل نہل تھی نہلے زی نب کا ئکاح ہوگا تھر
نور کی مانو اشلتے خلدی کرو لڑکیوں ییلم ییگم سب کو ہدایت دے رہی تھیں نور جو اییا سوٹ
لے کر نہانے خا رہی تھی کسی نے اسے کھییجا تھا
تم ؟؟؟؟ ہ یو نہاں سے شا متے وجہدان کو کھڑا دیکھ کر وہ غصے سے نولی تھی کب یک ہیاؤ
گی خانےمن آیا نو مترے یاس ہی ہے وہ اسے آیکھ ماریا ہوا دو معتی لہچے میں نوال نو نور یا
خا ہتے ہوۓ تھی سرما گتی ہاۓ ا بسے سرماؤ گی نو مشکل ہوخاۓ گی سمجھا کرو نہ وجہدان
تھر سے آیکھ ماریا ہوا نوال تھا و بسے تمہیں اشلتے دیکھتے آیا ہوں ک یوں کے شام کو تم مانو بیٹھ
خاؤ گی اور میں تھر خار یاتچ دن ئعد تمہیں دیکھ یاؤں گا لیکن کونی یات نہیں میں اییا نو کر
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ہاینہ ییلو کلر کی سمیل فمتز شلوار میں ی نٹ کا کام واال دو ییا نہتے یالوں میں ایک جھومر
لگاۓ ریڈ کلر کی جوریاں ہاتھوں میں نہتے الیٹ میک اپ کتے ییار کھڑی الینہ کو میسج کر
رہی تھی جب شا متے سے آنے چیدر کے اسے دیکھتے ہی یاؤں تھامے تھے وہ اس وقت
شادگی میں ہی ایتی جسین لگ رہی تھی کہ چیدر نے شاجنہ ئظریں حرا گیا چیدر ادھر آؤ جب
ییجھے سے عیا ییگم نے اسے ئکارا تھا جی وہ محض نہی کہ شکا بییا تم اگر یاہر خا رہے ہو نو
ہاینہ کو اس کی فرییڈ کے گھر جھوڑ آؤ میں اسے اکیلے ا بسے نہیں خانے دے شکتی آج کل
خاالت تھی تھیک نہیں ہیں عیا ییگم پربسانی سے کہتے لگیں جی تھیک ہے آخاؤ ہاینہ وہ
ت عم م ت گ جی ی
اسے کہیا یاہر ئکل گیا جو فورن اس کے ھے آ تی ھی گاڑی یں تی جتز خاموسی ھی نہ
سوٹ نہت ییارا لگ رہا ہے تم پر چیدر ئعرئف کتے ئغتر نہ رہے شکا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 87
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
ی
اوو الین مار رہے ہیں مجھ پر؟ ہاینہ آ کھیں دیکھا کر نولی
طونہ کرو لڑکی کیسی یابیں کر لیتی ہو تم چیدر سر پر ہاتھ مار کر کہتے لگا چیکہ ہاینہ ہیستی ہونی
کیدھے احکا گتی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
الینہ تھی ییلو فمتز شلوار پر ییلو حجاب کتے اور کیدھے پرمہرون ویلوٹ کی شال لتے الیٹ
سے میک اپ میں نہت جوئصورت لگ رہی تھی اخیسام خلدی آخا تھتی ہاینہ اور نور نہت
ماریں گی مجھے وہ دروازے پر کھڑی اخیسام کو آوازیں دے رہی تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
نور ییلو سوٹ میں میک اپ سے یاک جہرا لتے شاتھ تھولوں کا زنور اور ہاتھوں میں ییلی
اور شتز جوریاں نہتے اس وقت آسمان کی پری لگ رہی تھی ماشاللا ماشاللا کیتی ییاری لگ
کیتی تھی ہو لیکن شادی کے ئعد وہ یات نہیں رہتی جب زی نب نے ییجھے سے نوال تھا جی
نہیں ہم و بسے ہی رہیں گے نور منہ ییا کر نولی تھی چیکہ الینہ اب زی نب سے ملی تھی تم
سیاؤ زی نب دل کس بیس کر یاچ رہا ہے الینہ سرارت سے نوجھتے لگی سب سے ہانی بیس
پر زی نب تھی اسی ایداز میں نولی نو وہ بییوں ہیس پڑی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ھ ت ج
ھ
چیدر تھانی پتز خالبیں ایتی شلو ک یوں خال رہے ہیں ہاینہ اکیا کر نولی ھی ا ھھا جی؟ تھیک
ہے تھر اب دیکھو چیدر اسے مزے سے کہیا ربس پر یاؤں رکھ گیا گاڑی واقعی اب پتز خل
رہی تھی ہاینہ کا گھر الینہ اور نور دونوں سے دوڑ تھا اسی وجہ سے وہ الینہ سے نہلے نہیں
نہیچ شکی تھی چیدر اسے ڈرانے کے لتے سییڈ پتز کتے خا رہا تھا چیکہ ہاینہ مزے سے
ب
یٹھی تھی تمہیں ڈر نہیں لگیا؟ چیدر کے نوجھتے پر ہاینہ اسے دیکھتے لگی کس جتز سے؟
ہاینہ الیا سوال کر گتی تھی پتز اسییڈ سے اور مرنے سے چیدر آرام سے نوال نہیں اگر میں
اکیلی ہونی نو ضرور اس سے تھی زیادہ رؤف درای یویگ کرنی لیکن مجھے ا یتے مرنے سے دڑ
نہیں لگیا یلکہ ای یوں کو کھونے سے لگیا ہے کجھ ا یتے نو ملے ہی دو بین شال نہلے ہیں جن
ی
میں ماموں تھی تھے وہ لچی سے مسکرانی ھی اور اب میں ای یوں کو کھونے سے اور زیادہ
ت
ڈرنے لگی ہوں بس نہی ہے متری فرییڈ کا گھر نہ کہ کر وہ شا متے گھر کے ایدر خلی گتی
تھی چیکہ چیدر اس کی یانوں میں الجھا شا گیا تھا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 90
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
زی نب کے ئکاح کا وقت ہو گیا تھا بس ئکاح جواں کا ای نطار تھا جب ایک دم الیٹ اوف
ہونی تھی اوہ دل والوں دل اییا سیتے کو نے فرار ہے شا متے وجہدان وایٹ شتروانی پر شلور
ینہ گلے میں ڈالے کھڑا تھا روستی ضرف اس پر تھی یالسنہ وہ اس وقت اییا ہیڈسم لگ رہا
تھا کہ نور کے اس کو دیکھ کر ہوش اڑ گتے تھے او دل والوں دل مترا سیتے کو نے فرار ہے
چ
کہوں نہ ییار ہے وہ ڈابس کریا ہوا آگے آرہا تھا جب ہاینہ یجتی ہونی اپتر ہونی تھی ہوہہوہوہو
وہ دونوں ہاتھ ییالہ کی ضورت میں ییاۓ ہوی یوں کے آگے کر کے شاؤییگ کرنی ہونی ایدر
آرہی تھی نور اسے دیکھ کر جوسی سے تھاگتی ہونی اس کے یاس آنی تھی شکر ہے نو تھی
آگتی وہ اشکے گلے لگتے ہوۓ نولی سب جھوڑ ا یتے ہترو کو دیکھ وجہدان اب نور کے ہی یاس
آرہا تھا اس لے نہلے نور وہاں سے آگے پڑھتی ہاینہ اس کا ہاتھ یکڑ خکی تھی اور تھر اسے
وجہدان کے یاس دھکا دے گتی تھی (کہو نہ ییاد ہے کہو نہ ییار ہے )نور تھی اب سروع
ہو خکی تھی و بسے تھی ڈابس ہو اور نور یا ہو ام یوسییل اشکے شاتھ شاتھ اشد زی نب اور یافی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 91
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
شارے کزن تھی شاتھ میں سروع ہو گتے تھے نورا گھر فہقوں اور شاؤبییگ سے گوتج رہا تھا
ہاۓ مانو غضب ڈھا رہی ہو ڈابس کے دوران وجہدان نوال تھا جب وہ اسے اگ یور کرنی ہاینہ
کو شاتھ گھسنٹ خکی تھی الینہ نے ڈابس نہیں کریا تھا اشلتے ا ستے اسے کہا تھی نہیں تھا
کرنی نو ہاینہ تھی نہیں تھی لیکن اب یات اشکی دوست کی شادی کی تھی وہ تھی نور کے
شاتھ لگی ہونی تھی و بسے تھی نہاں سب ا یتے ا یتے میں مصروف تھے کسی کو ایک
دوسرے کو دیکھتے کا یاتم ہی نہیں تھا
اجھا خاصہ یا چتے کے ئعد وہ سب تھکے ہارے بیٹھ گتے تھے خلو تچوں مولوی صاجب آ گتے
زی نب کو لے کر آخاؤ جب ییلم محترمہ جوسی جوسی ییانے لگیں
زی نب کا ئکاح ہو حکا تھا اور اب یاری نور کے مانو کی تھی اشکے سب کزبس کے ئعد الینہ
اشکے یاس ابین لگانے گتی تھی ہاۓ نور یاول کی طرح لگ رہا ہے وہ دل پر ہاتھ ر کھے نولی
تھی ہاں مزہ ہی آگیا اتھی وہ نول ہی رہی تھی جب الینہ نے اخایک اوبین سے اشکا منہ
ب
ریگ دیا تھا ال یتیتیتیبہہہہہہ نور چیچی تھی چیکہ سب کے فہقے یلید ہوۓ تھے خل بییا اب
متری یاری ہ یو شایاش ہاینہ جو ایکی ویڈنو ییا رہی تھی آگے آنے ہوۓ نولی اوکے اوکے آخا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
کل ہم دھولکی کریں گے نور مزے سے کہتے لگی ایک منٹ میڈم مترے چیال سے
شادی آیکی ہی ہے اشکی کزن اسے یاد کروانے لگی ہاں مجھے یاد ہے متری ہی شادی ہے
اور تم کیا پڑوں کی طرح ییجھے پڑھ گتی ہو مترے نور منہ ییا کر نولی یار میں نو بس ا بسے ہی
اشکی کزن یات ید لتے لگی کیا ا بسے ہی اب تم جپ کر کے بیٹھ خاؤ مجھے ییا ہے میں نے
کیا کریا ہے نور اسے ورن کرنی آگے پڑھ گتی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
الینہ بییا میں سوچ رہی ہوں ہم سوبییگ سروع کر د یتے ہیں دن ہی کیتے ہیں اور تھر
تمہیں بین خار دن نہلے ابین تھی بیٹھیا ہوگا وہ اسے ییار سے کہتے لگی تھیں الینہ ایکی
آیکھوں کی جمک اور جہرے کی جوسی دیکھ رہی تھی ییاؤ الینہ وہ ایک یار تھر اس سے نوجھتے
لگیں اوووکککککے متری ییاری مما خان خلیں گے میں ہاینہ سے تھی نوجھ لیتی ہوں نور کی نو
آج سے دھلکیاں سروع ہو خابیں گے کل میں اور ہاینہ تھی خابیں گے اشکی طرف لیکن
آج کا نوجھتی ہوں ہاینہ سے کہ مترے شاتھ خل رہی ہے کہ نہیں وہ انہیں کہتی ہاینہ کو
کال مال گتی وہ جو بیید میں نون تھی یار یار تجھتے فون سے اب کال آ بییڈ کر گتی تھی اشالم
ی غ غ
و لیکم فون پر الینہ کی آواز گوتچی تھی و لیکم شالم وہ آ یں تی ہونی نولی اتھ خا اب
ل س م ھ ک
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ہاینہ ییار ہوکر ییجھے آنی نو اشکی خالہ اور ا یکے تچے آۓ ہوۓ تھے وہ شالم کرنی ان کے
یاس بیٹھ گتی کہیں خا رہی ہو؟ صیاجت نوجھتے لگی ہاں دوست کے شاتھ سوبییگ پر تم
اور زی نب تھی خلو وہ انہیں تھی کہ خکی تھی تھیک ہے ہم تھی خلتے ہیں خلدی آخایا گھر
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 100
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
نور کی دھلکی خل رہی تھی نور خلدی کرو جو کام کریا ہے اتھی کر لو اشکے ئعد مشکل ہوگی
ہمنہ کہتے لگی کیا مطلب اشکے ئعد مشکل ہوگی؟ نور پربسانی سے نوجھتے لگی ک یوں کہ ہماری
ییاری دلہن کو وجہدان کی یام کی مہیدی جو لگتے والی ہے ہمنہ ییار سے نولی نو نور جودتچود
سرما گتی اوہو پڑا سرمایا خا رہا ہمنہ اشکی خالت سے محقوظ ہونی ہونی نولی اجھا خل اوور نہ ہو
تم میں ک یوں سرماؤں گی نور اسے کونی مارنے ہوۓ نولی .خلو بییا آگتی مہیدی والی ہمنہ
شا متے سے آنی مہیدی والی کو دیکھ کر نولی نور کے دل نے ایک ی نٹ مس کی تھی
ئ م ش ش ت گ مک ش م ئ م
ا کی ہیدی قرییا ل ہو تی ھی ا کے سرخ فید ہاتھ یاؤں ہیدی سے اور جو صورت
لگ رہے تھے مٹم آپ کے ہسییڈ کا یام کیا ہے جب مہیدی والی اس سے نوجھتے لگی
تھی ووجہدان وہ ایک کر نولی اوکے مہیدی والی اس کا یام خا یتے کے ئعد نہت جوئصورنی
سے نور کے ہاتھوں میں وجہدان کا یام جھیا گتی تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
یار کیا ییاؤں کیا سرپراپز دیا ہے ہاینہ نے ہمیں مطلب کمال نور ایتی کزبس کو جوسی سے ییا
رہی تھی ہاں تھتی وہ لوگ ہی کمال ہیں ہم نو کجھ نہیں ہمنہ مومنہ منہ ییا کر کہتے لگیں
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 102
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
نہیں نہیں تم لوگ تھی خان ہو متری وہ ییار سے کہتے لگی جی نہیں آیکی خان نو اب
وجہدان ہے مومنہ منہ ییا کر نولی جی نہیں وہ متری خان نہیں ہے وہ ضرف الہوری ییدر
ہے نور مزے سے نولی سرم کرو سوہر ہے تمہارا ہمنہ اسے جٹ لگانے ہوۓ نولی اتھی
سوہر نہیں ہے پرسوں یتے گا وہ کیدھے احکا کر نولی نو ہمنہ اییا سر ی نٹ گتی نونہ ہے نور
تمہارا کجھ نہیں ہو شکیا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
الینہ بییا زرا سب کجھ نہن کے نو دیکھاؤ مجھے کونی مصلہ وغترہ نہ ہو سمٹم ییگم ییار سے کہتے
ی
لگیں اقف مما آپ مجھے آحر کیا ییایا خاہا رہی ہیں الینہ آ کھیں ئکال کر نولی خاؤ جو میں کہ
رہی ہوں وہی کرو سمٹم ییگم شحت لہچے میں نولیں نو الینہ فورن واسروم میں تھاگی تھی کجھ
دپر ئعد وہ ایک جوڑا نہن کر ئکلی تھی ماشاللا ماشاللا کیتی ییاری لگ رہی ہے متری بیتی
سمٹم ییگم آیکھوں میں آبشو لے کر نولیں مما نہ نہت تھاری ہے میں کیسے نہیوں گی الینہ
مصوم نت سے نولی نو سمٹم ییگم مسکرا دیں
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 103
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
راقع تم نہ لے کر خاؤ میں آنی ہوں ہاینہ اسے اسییکر د یتے ہوۓ نولی اوکے راقع سر ہالیا
خال گیا ہاینہ آج بییک کلر کے سوٹ میں تھی وہ ایتی یلیک شال اتھا کر خیسے ہی یلتی نو
شا متے چیدر وایٹ سوٹ پر یلیک شال لتے کھڑا تھا آپ؟ کونی کام تھا وہ جتران سی نوجھتے
لگی نہیں بس میں ا یتے روم سے ییجھے خا رہا تھا نو آپ ئظر آگتیں نو نہاں آگیا وہ مسکرا کر
کہ رہا تھا جی میں تھی بس آہی رہی تھی ییجھے میں نے یار نی ک یو کا سنٹ اپ کروایا ہے
آپ تھی آخابیں وہ اسے کہتی یاہر ئکلتے لگی کیا قایدہ مجھے نو یار نی ک یو سے زیادہ آیکی کڑاہی
بسید ہے اب ییا نہیں آپ دویارہ کب کھالبیں گی وہ جسرت سے نوال نو ہاینہ ہیس دی اب
خلیں؟ جی خلیں چیدر تھی مسکرایا ہوا یاہر آگیا چیکہ ہاینہ وابس ایدر خلی گتی تھی ادھے
گھیتے ایک ئعد وہ ہاتھ میں کڑاہی لتے آنی تھی نہ لیں شاہ آپ کے لتے کڑاہی وہ آیکھ
مارنے ہوۓ نولی چیکہ چیدر منہ کھولے اسے دیکھ رہا تھا جو اشکے ایک کہتے پر فوری سے
ییانے خلی گتی تھی وہ واقعی اسے ا یتے ہر ایداز سے اسے جتران کر د یتی تھی اور چیدر
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 104
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
کے دل میں دن یدن ا یتے لتے مجنت پڑھا رہی تھی (کیا نوال شاہ؟)زی نب نے نوجھا نو چیدر
تھی سوالیاں ئظروں سے اسے دیکھتے لگا ہاں نہ شاہ میں آج سے انہیں شاہ کہوں گی ایتی
یارغب پرسیلیتی ہے ایکی شاہ زیادہ سوٹ کریا ہے ہاینہ مزے سے کہتے لگی چیکہ چیدر کو
نہلی یار کسی کے منہ سے شاہ کہیا اییا ییارا لگا تھا اور اس کا ایک قایدہ نہ تھی تھا کہ وہ کم
از کم اب اسے تھانی نو نہیں کہے گی وہ جود سے سوچیا مسکرا دیا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
آج نور کی مہیدی تھی وہ شتز کام والے لہیگے پر اورتج کرنی نہتے کانوں میں گییدے کے
تھولوں کے نوبس نہتے سر پر گول ی نکا لگاۓ ہلکے سے میک اپ اور سر پر جوئصورنی سے
دو ینہ شجاۓ ہاتھوں میں شتز جوڑیاں نہتے وہ نہت ہی زیادہ جسین لگ رہی تھی نہ ایک
یالٹ تھا جو نہت جوئصورنی سے شجایا تھا سیتر میں ایک ڈابس قلور تھا اور اسییج تھولوں
سے شجایا گیا تھا نوری سیتییگ جوئصورنی سے کی گتی تھی
چیدر آج صیح کام سے الہور خال گیا تھا خار یاتچ دن وہی رہیا تھا ہاینہ ییار ہونی کھڑی تھی ییلو
گرارے پر شتز گھی یوں یک آنی کام والی سرٹ نہتے شاتھ بییک دو ینہ نہتے یالوں کو فرییچ
نوٹ میں یایدھے سر پر گول ی نکا لگاۓ آیکھوں میں لتیس لگاۓ الیٹ میک اپ میں
بییک کلر کی لپ اسیک لگاۓ یاؤں میں شتز ہی ہیل نہتے وہ جوئصورنی کی خلتی ت ھترنی
مصال لگ رہی تھی جود پر ایک ی نفیدی ئظر ڈال کر وہ یاہر ئکل گتی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
"""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""
""""""""""""""
جب وجہدان تھی اسییج پر آیا تھا اسے دیکھتے ہی اشکا جھویا تھانی اجمد اشکی طرف پڑھا تھا
مترا تھانی سیدھا شدھا ہے
نہ لڑکی خین خاییلی ہے
ہے ریگ روپ نو تھیک تھاک تھیچے سے تھوڑی
ڈھیلی ہے اجمد اسے منہ جترانے ہوۓ نوال تھا نور اسے مارنے کو پڑھی تھی جب وجہدان
نے اسے ایتی طرف کھییجا تھا جھوڑوں یا نوں یکڑار کرو جوسیوں کی گھڑی ہے ییار کرو وہ اشکا
ہاتھ یکڑے ڈابس کر رہا تھا ہاینہ اور الینہ نے ہوبییگ کی تھی اشکے ئعد سب اسییج پر آکر
مما مترے کترے اشتری کر دیں خلدی سے الینہ سور مجانے ہوۓ نولی تھی ہاں بییا ہو
گتے ہیں تم آرام سے ییار ہو خاؤ سمٹم ییگم ییار سے کہتے لگیں مما آج نو آپ تھی شاتھ
خلیں گی نہ یارات میں آیکو تھی خایا ہے نو نہانہ وہ انہیں الڈ سے کہے رہی تھی ہاں ہاں
میں تھی خلوں گی وہ کہتی ہوۓ آگے پڑھ گتیں
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
نور بییا خلدی کرو یالڑ میں دو بین گھیتے نو ضرور لگے گے ییلم ییگم روانی میں نولی تھیں جب
ایکی ئظر شا متے بیٹھے شہزاد صاجب اور نور پر پڑھی دونوں آیکھوں میں آبشو لے کر کجھ کہ
رہے تھے انہوں نے گھور کیا نو سمجھ آنی تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
وجہدان تم خاؤ گے ییار ہونے یا نہیں؟ ارم ییگم اب اسے شجتی سے کہ رہی تھیں جو
مویاییل میں کب سے لگا ہوا ایتی شادی کے اسیتیس لگا رہا تھا خا رہا ہوں مما بس دو
منٹ وہ کہیا ہوا اتھ گیا اجمد شاتھ خاۓ گا تمہارے
تھیک ہے تھیج دیں اسے میں کار اسیارٹ کر دوں وہ مصروف شا کہیا یاہر ئکل گیا گھیتے
ئعد وہ مہرون شتروانی نہتے سر پر مہرون ہی کولہ نہتے ہاتھ میں واچ نہتے یاوں میں ک ھتڑی
نہتے نہت ہی زیادہ ہییڈسم لگا رہا تھا واہ واہ واہ کیا یات ہے پرو اجمد اسے سیابسی ئظروں
سے دیکھتے ہوۓ نوال جس پر وہ اپرا کر کیدھے احکا گیا
.¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
الینہ ریڈ کلر کی لویگ فراک پر یلیک حجاب کے اوپر ئقیس سی ماتھا یتی سنٹ کتے
کیدھے پر ی نٹ کا تھاڑی کام واال جوئصورت دو ییا لتے یاؤں میں یلیک ہیل نہتے ہاتھوں
میں ڑید جوریاں نہتے وہ ییار کھڑی غضب کی لگ رہی تھی اوۓ ہوۓ تم نو نہت ییاری
لگ رہی ہو آج لیکن ضرف آج اخیسام ا بسے دیکھتے ہی نوال تھا الینہ جو اشکی نہلی یات پر
منٹ میں تماپر کی طرح الل ہونی تھی اگلی یات سیتے ہی اشکے اوپر کوشن اجھال گتی تھی
ید تمتز ابسان دقعہ ہو خاؤ وہ غصے سے نولی تھی چیکہ اخیسام کا ہیس ہیس کر پڑا خال ہو گیا
ت ھا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ہاینہ الیٹ سے میک اپ میں ڈارک ییک لپ اسیک لگاۓ جوئصورت سی ریڈ سرٹ نہتے
جس پر گولڈن کام تھا شاتھ ہم ریگ ئقیس کام واال دو ینہ لتے ییچے گولڈن ییگ پراوزر نہتے
کانوں میں گولڈن جمھکے اور یاؤں میں ریڈ ہیل نہتے وہ کسی کو تھی زپر کرنے کا ہوپر رکھتی
تھی الل ریگ اس کے ا یتے ریگ پر کجھ زیادہ ہی اتھیا تھا وہ کسی کو تھی کومیلیکس میں
ڈال شکتی تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
وہ سب اب خال میں تھے الینہ اور ہاینہ نور کا نوجھ کر پراییڈل روم میں خلے گتے تھے
گ س ف ت ٹ یل ی ب
جہاں وہ د ہن تی ھی ھی اوو واہ واہ واہ آج نو م سے دل لے تی مترا نور نو ہاینہ
اسے دیکھتے ہی سیابسی ایداز میں کہتے لگی شکر ہے یار آج خلدی آ گتے تم لوگ تم دونوں نو
ابسا لگ رہا ہے مترے مقا یلے میں آنی ہو کس نے کہا تھا اییا ییارا لگتے کو اب مجھے کون
د یکھے گا نور منہ بسار کر نولی جی نہیں بیتے آج نو آپ جوئصورنی کے ریکوڈ نوڑ رہی ہیں الینہ
جویا جھیانی میں گالس زی نب نے یکڑا تھا اور ایک شایید پر ہاینہ تھی اور دوسری شایید پر
الینہ ییجھے نور کی کزبس تھیں خلو تھانی وجہدان تھانی جی بیسے دو ہمیں نورے کے نورے
ایک الکھ ہاینہ مزے سے نولی تھی چیکہ وجہدان ایتی خگہ سے اجھال تھا طونہ ہے ا یتے بیسے
کون مایگیا ہے؟ وجہدان جترت سے نوجھتے لگا ہم ما یگتے ہیں زی نب نولی تھی چیکہ الینہ جپ
تھی وہ تھی نور کی وجہ سے وجہدان سے کجھ نہیں نول رہی تھی ا ستے اشکی دوست کو کییا
روالیا تھا
نہت تحث کے ئعد وجہدان نے 50,000انہیں دنے تھے اور وہ سب اس پر منہ ییا
کر اپری تھیں رجسانی پر نور ا یتے تھانی عیدو اور نہن زی نب اور ا یتے مما یایا سے مل کر
نہت رونی تھی رونے نو وہ تھی تھے نہ ا یکے گھر کی رونق تھی ہاینہ اور الینہ ایک شایید پر
نور کی رجسانی ہو .گتی تھی ہاینہ الینہ زی نب اور سمٹم ییگم ڈرای یور کے ای نطار میں کھڑے تھے
جب الینہ کی ئظر شا متے کھڑے ضرار پر پڑی جو دوسری طرف دیکھیا ہوا کسی سے کال پر
یات کر رہا تھا
(سوری نے نی میں تمہارے لتے ہی نو مال آیا ہوں )الینہ کو اشکی آحری یار کی مالقات یاد
آنی تھی جہاں وہ مال کسی لڑکی سے فون پر یات کر رہا تھا
الینہ بییا ہمیں لڑکا نہت بسید آیا ہے تمہیں نہت جوش ر کھے گا اشکے ذہین میں سب کی(
یابیں گوتج رہی تھیں
جی نے نی /نہت اجھا لڑکا ہے (/ہاں نےنی سوری)/الینہ بییا تمہاری شادی اگلے ہفنہ
ہے وہ نہ سب سوچتی ہونی )دییا سے ی نگانہ نے ہوش ہونی زمین نوس ہو گتی تھی ییجھے
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ب ب
نور وجہدان کے روم میں یٹھی تھی اور اشکی سب کزن اشکے شاتھ یٹھی تھیں اور کب
سے اسے ج ھتڑنے میں لگی ہونی تھیں خلو تچوں ییجھے خاؤ مجھے زرا نور سے کجھ یات کرنی
ہے ارم ییگم کے کہتے پر وہ سب ییچے خلے گتے تھے چیکہ نور کو پربسانی ہونی تھی کہ وہ کیا
یب
یات کرنے خا رہی ہیں نور بییا متری یات دھیان سے سیو ارم ییگم اشکے یاس تی ہونی
ھ ٹ
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
وجہدان کو آیا دیکھ نور کا دل زور سے دھڑکا تھا وخدان کی ئظر اس پر گتی جہرے پر دلقریب
مسکراہٹ آنی وہ الل ریگ میں سیدھا وخدان کے دل میں اپر رہی تھی وہ مسکرانے
ہونے اشکی طرف پڑھا اور فریب بیٹھ گیا تھا قابییلی تم متری ہو ہی گتی کیتی دغابیں کی
تھیں میں نے تمہیں اییا ییانے کیلتے اور نور اشکی اس یات سے شاکت ہو گتی تھی کیا
واقعی ا ستے نور کو دغاؤں میں مائگا تھا نور ضرف سوچ شکی تھی نہ میں تمہارے لتے الیا ہوں
تمہاری منہ دیکھانی وہ ایک وایٹ گولڈ کی ریگ جس پر جھونے جھونے ڈاتمید تھے ئکا لتے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 122
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
ہوۓ نوال اس نے نور کا ہاتھ تھاما نور گ ھترانی ہونی تھی وخدان نے اشکی ائگلی میں ایگوتھی
ب
نہیانی نور ئظریں جھکانے یٹھی تھی وہ اشکے فریب ہوا اور اشکے جہرے پر ہاتھ رکھ کر اشکے
ما تھے پر لب رکھتے ہی لگا تھا نور ہڑپڑا کر ایکدم ییجھے ہونی وجہدان اسے دیکھتےلگ گیا نور اتھ
کر لہیگہ سیٹھالتی یاتھروم کی خایب پڑھ گتی اشکی نہ حرکت وجہدان کو شحت یاگوار گزری اور
اس نے غصے سے شتروانی کے بین کھولے اور کرسی پر تھییک کر ضوفے پر ل نٹ گیا نور
یاتھروم میں آکر ا یتے دل پر ہاتھ رکھتے لگی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ہاینہ اور زی نب گھر آنے نو ہاینہ سیدھا خییج کرنے گتی تھی وہ واقعی آج نہت تھک گتی
تھی وہ فربش ہوکر آنی نو عیا ییگم کے یاس گتی تھی جو اتھی اتھی سوبیں تھیں وہ آج ہی
شجاآیاد سے آنی تھیں ان سے صیح ملتے کا سوچ کر وہ یاہر ئکلتے لگی جب عیا ییگم کا فون تجا
تھا وہ یام پڑ ھتے ہوۓ کال اتھا کر یاہر آگتی تھی
کی وجہ سے گھمتر آواز گوتچی تھی ہاینہ کے دل نے ایک ی نٹ مس کی تھی اا آپ سو
خابیں میں کال رکھ رہی ہوں وہ کہتی ہوۓ کال رکھ گتی چیکہ چیدر اشکے کہتے سے نہلے ہی
شکون سے سو حکا تھا ابسی کیا یات تھی کہ نہ ایتی بیید جھوڑ کر مما سے یات کریا خاہ رہے
تھے ہاینہ سو چتے ہوۓ عیا ییگم کا مویاییل رکھ کر ا یتے روم میں سونے خلی گتی تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
الینہ ا یتے ییڈ پر لیتی ہونی تھی سمٹم ییگم اسے کٹھی کجھ نو کٹھی کجھ کھال رہی تھیں یلکل
چیال نہیں رکھتی ہو اییا کمزوری کی وجہ سے نےہوش ہو گتی تھیں ہاینہ نے انہیں نہی
ت کھ کھ ب مم ت م
س
وجہ ییانی ھی ا می سس کریں اییا ال ال کر ماریں گی کیا؟ الینہ منہ ییا کر نولی ھی للا
تھ ج
نہ کرے کیسی یابیں کرنی ہو الینہ سمٹم ییگم غصے سے نولی یں ا ھھا سسشوری وہ
س س ش ھ
ی ت س گ ی ی ٹ م س یھ ک
یچ کر نولی نو م م م کرا دیں اجھا الینہ نہ ییاؤ تمہارا پراییڈل سوٹ م ی لر کو کب
د یتے خاؤ گی؟ سمٹم ییگم خایتی تھیں کہ وہ جود پراییڈل سوٹ ی یوانہ خاہتی تھی اسے سب
سے الگ ییایا تھا نو وہ جود نوجھ بیٹھیں جی مما کل نور کا ولٹمہ ہو خاۓ تھر خل لیں گے
الینہ محض اییا ہی کہ یانی سمٹم ییگم سر ہال گتیں
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
نور واسروم سے کونی گھیتے ئعد آنی تھی کتڑے خییج کرکے وہ خاۓ تماز ییجھانے لگی جب
ئظر شا متے ضوفے پر لیتے وجہدان پر پڑھی جو جہرے پر یازو ر کھے لییا ہوا وہ اسے اگ یور کرنی
تماز ادا کرنے لگی تماز کے ئعد وہ دغا کے لتے ہاتھ اتھا گتی تھی یا للا پترا شکر ہے ہر جتز
کے لتے مجھے کونی شکایت نہیں ہے آپ سے مجھے بس صتر خا ہتے آپ سے اور کجھ نہیں
مجھے اس شحص کے لتے صتر دیں جس نے متری عزت پر ائگلی اتھانی اور اب وہ مترا
سوہر ہے مجھے نہیں ییا للا میاں میں کیا کروں میں بس نہ خایتی ہوں کہ وہ شحص مجھے
متری ئظروں میں گر گیا تھا اس دن وہ رونے ہوۓ کہ رہی تھی اس کی مسلسل آواز سے
وجہدان کی آیکھ کھل گتی تھی وہ اشکی شاری یابیں شن حکا تھا اور اسے نہ سوچ سوچ کر
غصہ آرہا تھا وہ ایتی مجنت کی آیکھوں میں آنے والے آبشوؤں کا سنب ییا تھا وہ کجھ سوچیا
ہوا اشکے یاس گیا تھا اشکے شاتھ بیٹھ کر وہ اشکا ہاتھ تھام حکا تھا نور اسے دیکھتے لگی نور
مجھے معاف کر دو یار یلتز میں خاییا ہوں میں اس دن زیادہ نول گیا تھا لیکن مترا ئقین کرو
میں تم سے نہت زیادہ مجنت کریا ہوں تمہارا رویا پرداست نہیں ہے مجھے وہ اسے کہتے
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
چیدر کی آیکھ کھولی نو ایک دلقریب مسکراہٹ اشکے جہرے پر تھی ہاۓ ہاینہ شاہ تم ک یوں
ی گ مج ی
ایتی اجھی لگتے لگ تی ہو ھے وہ آ یں یید کتے نوال تھا جہاں اشکا صوم ص ال ہرا آ ھوں
ک ج ی غ م ھ ک
کے شا متے آیا تھا لیکن تم مجھے ضرف اجھی ہی لگتی ہو وہ اسے ئصور میں ر کھے نول رہا تھا
...
متری بیتی کیسی ہے آج کل نو یلکل تھی ئظر نہیں آنی ہے شاخد صاجب اسے آیا دیکھ
نولے تھے ہاینہ جو ڈھتروں سرمیدگی نے گ ھترا تھا سوری یایا بس فرییڈ کی شادی تھی نو بس
اس لتے اوپر سے ایک اور دوست کی یاتچ دن ئعد شادی ہے نو اشکی سو ییگ میں تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
الینہ بیتے دن ہی کیتے رہے گتے ہیں؟ آج ولٹمہ ہو خاۓ تھر کل ہم یازار خابیں گے اور
پرسوں تم مانو بیٹھ خاؤ گتی سمٹم ییگم شجتی سے کہتے لگی اور اخیسام تم کارڈ یایٹ آؤ آج
فورن سے وہ اخیسام سے کہتیں یاہر ئکل گتیں
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 129
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
ہاینہ ییار کھڑی تھی شلور کام والے اپر اور ایدر شلور ہی سمیل سرٹ نہتے ییجھے شلور پراؤزر
نہتے الیٹ سے میک اپ میں وہ نہت جوئصورت لگ رہی تھی
الینہ تھی گڑے میکسی پر گڑے حجاب کتے الیٹ سے میک اپ پتروں میں ہیل حراۓ
نہت ییاری لگ رہی تھی
نور ییلو اور شلور کام والی قتیسی میکسی نہتے اسموکی میک اپ کتے ہوی یوں پر ریڈ لپ اسیک
لگاۓ وہ نہت ہی خیشن لگ رہی تھی وجہدان گڑے بی نٹ کوڑٹ نہتے کھڑا تھا ایکی جوڑی
سب کو ایتی طرف میواجہ کر رہی تھی
ولمنہ نہت شایدار ہو گیا تھا نور اب ا یتے روم میں بیٹھ کر ایتی ییکس لے رہی تھی چٹھی
وجہدان ایدر آیا تھا اسے دیکھتے ہی فون شاییڈ پر رکھ کر اتھتے لگی وہ اشکا صتر آزمانے میں
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
الینہ آج صیح سمٹم ییگم کے ڈا بیتے پر ا یکے شاتھ ا یتے ڈربس کا کتڑا لے کر آگتی تھی اور
ییلر کے تھی ڈال آنی تھی الینہ بییا تمہیں ئقین ہے نہ جو ی یوا رہی ہو وہ اسی طرح شل
خاۓ گا سمٹم ییگم اسے خاۓ کا کپ یکڑانے ہوۓ نولیں جی مما آپ تھی نو خایتی ہیں
اسے اب مجھے ڈرابیں مت یلز ابساللا اجھا یتے گا الینہ دغا کرنے ہوۓ نولی تھی سمٹم
ییگم مسکرا دیں ا یتے میں دروازہ تجا تھا دیکھو اخیسام کون ہے سمٹم ییگم کے کہتے سے وہ
غ
دروازہ کھو لتے گیا تھا چبہی فزا اشکی اور اشکی یافی کزبس ایدر آنی تھیں اشالم و لیکم فزا
جوش سے کہتے لگی سمٹم ییگم انہیں دیکھ کر جتران اور الینہ جوش ہونی تھی ارے آج کیسے
یاد آگتی ہے ہماری؟ الینہ سرارت سے نوجھتے لگی ہم نے سوخا تمہیں نو آۓ گی ہی نہیں
شادی ہو رہی ہے لیکن نہ نہ ہوا کہ کزن کو فون کرکے یال لوں فزا حقا حقا سی نولی سمٹم
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 132
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
ییگم مسکرا دیں ا یکے گھر تھی اب رویک لگتے والی تھی بس خالہ اب ہم شادی کے ئعد ہی
خابیں گے میا کہ گھر ہمارا شا متے ہی ہے لیکن متری بیسٹ یڈی کی شادی ہے تھتی فزا
الینہ کو کونی مارنے ہوۓ کہتے لگی الینہ مسکرانے ہوۓ ماتھا ی نٹ گتی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
مما مجھے آج یاسیا کھایا ہے ہاینہ صدی ایداز میں نولی عیا ییگم یاسیا ییانے کے لتے اتھ گتی
تھیں جب ائکا فون تجا تھا ہاینہ دیکھو زرا کون ہے عیا ییگم کچن میں ہی سے نولی تھیں
ہاینہ نے فون پر چیدر کا یام خگمگا رہا تھا شاہ چیدر ہیں ہاینہ وہیں سے نولی اجھا تم فون اتھا
کر نوجھ کو کیا کہ رہا ہے مترے ہاتھ خالی نہیں ہیں عیا ییگم کے کہتے پر ہاینہ فون اتھا گتی
غ
اشالم و لیکم شاہ صاجب وہ پر جوش سی نولی تھی چیدر اشکی آواز سیتے ہی مسکرایا تھا
غ
و لیکم اشالم شاہ صاجنہ چیدر تھی اسی ایداز میں نوال اجھا ییابیں کیسے یاد کیا متری مما کی
ہاینہ نوجھتے لگی و بسے ہی میں نے سوخا یات کر لوں خال نوجھ لوں وہ غام سے ایداز میں
نوال جی جی ہم تھیک ہیں آپ ییابیں کہ کیا سین ہے؟ کب آیا ہے آپ نو خاکے آزاد ہی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 133
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
ہو گتی ہیں ہاینہ منہ ییا کر نولی ک یوں میڈم آپ کو یاد آرہی ہے متری؟ چیدر سرارت سے
نوال تھا نہ نہیں میں نو بس ا بسے ہی نوجھ رہی تھی ہاینہ نہ خا ہتے ہوۓ تھی ک نقوز ہو گتی
تھی خیسے جوری یکڑی گتی ہو اجھا میں نہ اب کال رکھ رہی ہوں للا خاقظ اشکا جواب ستے
ئغتر وہ کال رکھ گتی تھی یاد نو اسے واقعی آ رہی تھی لیکن وہ جود ق یول نہیں کر یا رہی تھی
چیکہ دوسری طرف چیدر ہیستے ہوۓ فون کو دیکھتے لگا عج نب لڑکی ہے نہ تھی وہ مسکرایا
ہوا فون دل پر ر کھے ل نٹ گیا و بسے تھی یاتم اییا ہوگیا تھا اور ہاینہ کی آواز شن کر اب بیید
تھی شکون کی آنی تھی وہ کجھ ہی دپر میں گہری بیید میں سو گیا
آج سے الینہ کے فیشن سروع تھے اور نہ دو دو شادیاں ایک شاتھ آ بییڈ کریا کیا ہویا ہے
کونی ہاینہ سے نوجھیا وہ نہت ہی زیادہ تھک خکی تھی اشلتے آج وہ دونہر یک سونے کا
ارادہ رکھتی تھی اشکا کونی ارادہ نہیں تھا اتھتے کا وہ خایتی تھی الینہ کے فیشن میں وہ آگے
تھی کییا تھکتے والی تھی جب اشکا فون تجا تھا جو ا ستے نہایت نےزاری سے اتھایا تھا ہاں
کون وہ نےزاری سے نوجھتے لگی یار ہاینہ میں یات کر رہی ہوں الینہ یار نو گھر آخا یلز اصل
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
نور وجہدان کی طرف جہرے کتے سو رہی تھی وجہدان کی آیکھ کھولی نو ئظر نور پر پڑھی تھی جو
گہری بییڈ میں سو رہی تھی جہرے پر کجھ یال آرہے تھے وجہدان مسکرا کر اشکے فریب ہویا
اشکے یال ییجھے کرنے لگا اشکی ہلکی پراؤن ڈارھی نور کے گال سے تچ ہونی تھی نور ہرپڑا کر
اتھی تھی اسے ا یتے اییا فریب یاکر نور کی ڈھرکن رکی تھی وہ فورن سے اتھی تھی اس سے
جم ی ی چ جی ی
نہلے وہ ھے اپرنی وجہدان نے کے سے اسے ا تے فریب کیا تھا وووہ ھے خایا ہے آ آج مما
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ایک گھیتے میں وہ ہسییال کے ایدر تھے سمٹم ییگم اور الینہ شارہ ییگم کے روم میں تھے
ارے سمٹم نہن آپ نے کیوں ئکل نف کی آنے کی متری بیتی کو تھی شاتھ کے آ بیں آج
نو ا ستے مانو بیٹھیا تھا متری طی نت نہتر ہے اب شارہ ییگم انہیں دیکھتے ہی مجنت سے
نولیں تھیں آپ نے نو ہمیں ڈرا ہی دیا تھا سمٹم ییگم نولیں الننہ الینہ جپ تھی بس نہن
زیدگی کا کجھ نہیں ییا میں سب نہ خاہتی ہوں کجھ وقت ا یتے نویا نونی کے شاتھ گزار لوں
مترا کہیا نہ ہے کہ کل مہیدی کر لیتے ہیں وہ آیکھوں میں امید لتے نولیں تھیں لیکن نہن
الینہ شادی سے نہلے ضرار کے شاتھ نہیں بیٹھ شکتی سمٹم ییگم آرام سے ییانے لگیں نو
کونی یات نہیں ہم سیترٹ کر لیں گے ضرار اسے د یکھے گا تھی نہیں ک یوں متری بیتی کو
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
وجہدان آج نور کو اشکے گھر جھوڑ گیا تھا نور کا کہیا تھا کہ وہ الینہ کی شادی یک اب نہیں
رکے گی چیکہ ییلم ییگم نے وجہدان کو تھی نہت روکا تھا لیکن وہ کل آنے کا وغدہ کرکے
خال گیا تھا
ک گ ی ی ل ی ی گ ک ت ی
مما اب میں ییار ہونے خا رہی ہوں آپ یا م د یں شات تج تی یں نور م م کو ہتے
ہ ھ
ہوۓ اتھی تھی جو جب سے نور کو وجہدان سے یات کرنے کے اسے جوش رکھتے کے
لیکحڑز دے رہی تھیں
کجھ دپر میں نور ییار کھڑی تھی شتز سوٹ نہتے جو یلکل سمیل شاتھ ییال کام ڈار دو ییا لتے
یالوں کو جھییاں میں یایدھے کانوں میں شتز ہی جھمکے نہتے جوئصورت ہاتھوں میں شتز اور
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ہاینہ تھی شتز نور خیسا سمیل سوٹ نہتے شاتھ شتز ہی کام واال دو ییا لتے یالوں کو کھولے
ہاتھوں میں شتز جوڑیاں نہتے الیٹ سے میک اپ میں جوئصورت آیکھوں کی گہری یلکوں پر
مشکارا لگاۓ پتروں میں شتز ہیل نہتے وہ نہت جوئصورت لگ رہی تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
الینہ ییلے جوڑے میں لمتے گھتے جوئصورت یالوں کو جھییا میں یایدھے سر پر دو ییا لتے
تھولوں کی چیولڑی نہتے میک اپ سے یاک جہرا لتے وہ اس شادگی میں تھی نہت
جوئصورت لگ رہی تھی اب اسے بس اشکی خان سے ییاری دوسیوں کا ای نطار تھا اشکا دل
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ہاینہ نور کو لے کر اب الینہ کے گھر آنی تھی نور شن نور جو ایدر خا رہی تھی ہاینہ کی آواز سے
یلتی تھی ہاں کیا ہوا نور نوجھتے لگی سب تھیک نو ہے نہ؟ ہاینہ اشکے جہرے کا خاپزہ لیتے
ہوۓ نولی ہاں یار سب تھیک ہے کیا ہویا نور کیدھے احکا کر نولی نو ہاینہ اسے ایکھ ئظر
دیکھ کے رہے گتی خل اتھی ایدر خلتے ہیں پترے سے ئعد میں ئفصیل سے یات کرنی
....ہوں وہ نور کے گلے میں ہاتھ ڈا لتے ہوۓ نولی
ب
وہ دونوں ایدر آۓ نو الینہ شا متے یٹھی ئظر آنی تھی جو انہیں دیکھتے ہی جوش ہو گتی تھی
اور فورن سے ا یکے گلے لگی تھی واو نو نو یار نہت ییاری لگ رہی ہے نور اور ہاینہ دونوں
نولے تھے الینہ سرما گتی تھی اقف ایک نو نہ سرمیلی آتمہ نور ہیستے ہوۓ نولی تھی چبہی فزا
الینہ مہیدی والی آنے والی ہے خلدی سے جو کام ہیں کر لو تم تھر ئعد میں مشکل نہیں
ہوگی سمٹم ییگم کاموں میں لگیں اسے ییار سے کہتے لگی جی مما الینہ محض اییا کہ یانی اور وہ
کہتی تھی کیا وہ اس شحص کے یام کی مہیدی لگوانے خا رہی تھی خیسے اس نے دیکھیا یک
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 141
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
بسید نہیں کیا تھا وہ دس شالوں سے ایک ابسان کی مجنت میں گرقیار تھی جسے اشکی مجنت
کی جتر یک نہ تھی وہ نو کسی اور کے جواب دیکھیا تھا اور اب الینہ تھی ایتی زیدگی کسی اور
ی
کے یام کرنے والی تھی ا ستے کرب سے آ کھیں یید کیں تھیں
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ہاینہ اورتج لہیگے پر اورتج ہی کڑنی نہتے ہم ریگ کام واال دو ییا لتے یالوں کو کھال جھوڑے سر پر
گول یکہ لگاۓ کانوں میں جھمکے نہتے ہاتھوں میں گول یکے والی مہیدی لگاۓ شاتھ اورتج
ہی جوڑیاں نہتے الیٹ سے میک اپ میں ہوی یوں پر ڈارک ییک لپ اسٹ لگاۓ پتروں
میں اورتج ہی ہیل نہتے وہ خد سے زیادہ جوئصورت لگ رہی تھی اوۓ ہوۓ تم نو نہت
جسین لگ رہی ہو یار زی نب جو جود ییک گرارے میں ییار کھڑی تھی اسے دیکھتے ہی سیابسی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
نور گرین کلر کے گرارے میں شاتھ ریڈ کام والی سرٹ نہتے سمیل گرین دو ییا لتے یالوں کو
اشتریٹ کتے کھال جھوڑے الیٹ سے میک اپ پر ڈارک لپ اسٹ لگاۓ ہاتھوں میں
ڈارک گرین اور ریڈ جوڑیاں نہتے پتروں میں ریڈ کھوشہ نہتے وہ نے خد ییاری لگ رہی تھی
م ل ھ گ ک جی ی ل مہ ممہ
م م خان یتے کا ارادہ ہے کیا؟وجہدان ھے ھڑا میتر ہچے یں نوال تھا اسے نور پر الل
ریگ نہت بسید تھا اوپر سے اشکی
collar bone
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
کجھ دپر میں اشکی ئکاح کی رسم سروع ہو گتی تھی الینہ خان آئکا ئکاح ضرار خان سے نہے
یایا خایا ہے کیا آپ کو ق یول ہے؟
ت ف ف ق ججح
جج جی قییول ہے وہ کیکیانے ہوۓ ہوی یوں سے نولی ھی آج وہ اییا آپ کسی اور
کے جوالے کر خکی تھی
کجھ ہی دپر میں گ ھتراہٹ سے اشکی خالت حراب ہو گتی تھی بییا ابسا کرو اسے کجھ دپر کے
لتے پڑاییڈل روم میں لے خاؤ کجھ دپر ریلیکس ہو خاۓ گی شارہ ییگم کے کہتے پر ہاینہ اور
نور اسے پراییڈل روم میں لے آۓ تھے الینہ نو تھیک ہے نہ نور اشکا یازو مسلتے ہوۓ نولی
تھی ہاں نہتر ہوں وہ محض اییا ہی کہ یانی تھی اجھا یار تم لوگ بیٹھو میں زرا ایک کال
کرکے آنی ہاینہ ان سے کہتی یاہر ئکل گتی تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
جی مما تھیک ہے ہم خلدی آخابیں گے اوکے اوکے دویٹ وری اب کال رکھیں للا خاقظ
ہاینہ جو کال کرکے یلتی تھی شا متے کھڑے وجود سے پری طرح یکرانی تھی اقف ہو تھتی کیا
ہے وہ ماتھا مسلتے ہوۓ نولی تھی شکر ہے آپ گری نہیں میڈم خانی نہجانی آواز سے
ہاینہ نے چیکے سے منہ اوپر اتھایا تھا جہاں وہ کالے کڑنے تجامے پر کالی شال ڈالے
مردانہ وخاہت کی خلتی تھڑنی مصال لگ رہا تھا آ آ آی نپ کب آۓ وہ ایک کر نولی تھی آج
ا یتے دنوں ئعد وہ اسے دیکھ رہی تھی آج ہی آیا ہوں چیدر اشکی جترت اتچواۓ کرنے
ہوۓ نوال تھا لیکن آپ متری دوست کی شادی میں کیا کر رہے ہیں ہاینہ اب ایتی پرانی
نون پر آنی تھی نہلی یات میں آیکی دوست کی شادی میں نہیں ا یتے دوست کے ئکاح
یلس مہیدی پر آیا ہوں وہ چیا چیا کر نوال تھا اور دوسری یات تم ہاینہ ہی ہوں نہ؟ اییا ییار
ہوکر یککل الگ رہی ہو چیدر آحر میں سرات سے نولیا ہاینہ کو آگ لگا گیا تھا نہلی یات میں
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 148
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
نے کونی میک اپ کی نہے نہیں لگانی جو آپ مجھے نہجان ہی نہیں رہیں ہیں اور دوسری
یات میں و بسے تھی نہت ییاری لگتی ہوں سمیل میں تھی وہ منہ ییا کر نولتی چیدر کے
دل میں اپر رہی تھی ہاۓ میں نے کب کہا کہ آپ ییاری نہیں ہیں وہ گھمیتر لہچے نولیا
اشکے سر کا یکہ تھیک کرنے کے لتے اشکے فریب ہوا تھا ہاینہ کی شابس روکی تھی وہ اشکے
اس قدر فریب کھڑا تھا ییاری لگ رہی ہو وہ اشکا یکہ تھیک کریا ہوا نوال تھا تھر ییجھے ہوکر اشکا
ت ل ئ ی ق ل مک م
ل خاپزہ یتے لگا وہ وا عی ا تی جو صورت گ رہی ھی کہ چیدر کو لگا تھا آج وہ اس لڑکی
کے شا متے ہار خاۓ گا ہاینہ اشکی ئظروں سے ک نف یوز ہونی خانے لگی تھی جب ا ستے ییجھے
سے اسے ئکارا تھا مجھے ایتی دوست سے نو ملواؤ وہ سرارت سے نوال تھا ہاۓ للا آیکو ہو کیا
ت ک ی
گیا ہے اشالمآیاد سے تھرکی ین کر آ گتے ہیں ہاینہ آ یں ھونی کرکے نولی ھی فور نور کایید
ج ھ
ائقورمیشن وہ مترے دوست کی ہونے ییوی ہے تھاتھی ہے اب مترے چیدر آیکھ مار کر
نوال نو ہاینہ ہیستے ہوۓ سر ہال گتی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
کجھ دپر میں وہ چیدر کے شاتھ الینہ کے یاس تھی الینہ دیکھو نہ ہیں سید غلی چیدر شاہ
مترے کزن یلس تمہارے دنور وہ مزے سے نولی تھی جب الینہ نے چیدر کو دیکھ کر شالم
کیا تھا چیدر اشکا جواب دے کر بیٹھ گیا تھا میں آپ سے اس لتے ملتے آیا ہوں ک یوں کہ
ضرار نے مجھے تھیجا ہے آپ سے ملتے کے لتے وہ خاہیا ہے میں آپ سے مل کر اسے
آیکی ییحر کے یارے میں کجھ ییاؤں اسے چیدر نے صاف گوہی کا مطاہرہ کیا تھا چیکہ ہاینہ
اور الینہ اسے منہ کھولے دیکھ رہی تھیں لیکن جب آیکی دوست متری نہ ییاری سی یاگل
کزن ہے نو کونی نو یات آپ میں تھی ہوگی چبہی نہ آیکی دوست ہے چیدر ہاینہ کو دیکھ کر
اب تھر سے سرارت سے نوال تھا ہاینہ ایتی نہ عج نب سی ئعرئف شن کر تھی سرما گتی تھی
وہ اییا سرخ جہرہ لے کر دوسری طرف دیکھتے لگی جب چیدر اتھ کر الینہ کے یاس گیا تھا
س
ضرار نہت اجھا ابسان ہے بس تھوڑا شا یاگل تھی ہے لیکن آپ اسے ھتے کی
جم
کوشسش کریں گی نو خلدی سمجھ خابیں گی للا آپ کے ئصنب ا جھے کرے جوش رہیں
چیدر اشکے سر پر ہاتھ رکھ کر آگے پڑھ گیا چیکہ الینہ کو ابسا لگا تھا کہ وہ ضرار کا دوست کم
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
نور وجہدان کو دیکھتے یاہر آنی تھی جو آج جب سے اسے الینہ کے یاس جھوڑ کر گیا تھا نو
یلٹ کر ئظر ہی نہیں آرہا تھا مجھے دھویڈ رہی ہو؟ ییجھے سے وجہدان کی آواز آنی تھی نہیں
میں بس ا بسے ہی یاہر آنی تھی گ ھتراہٹ سی ہو رہی تھی وہ نہانہ ییا گتی تھی کیا مطلب
ہے گ ھتراہٹ ہو رہی تھی طی نت نو تھیک ہیں نہ وہ اشکے فریب آیا اشکو یازو سے تھا متے
ہوۓ نوال تھا نور اس کو دیکھ کر رہے گتی جو اشکی طی نت کا شن کر اییا غصہ تھول گیا تھا
نہیں میں تھیک ہوں نور ییجھے ہوکر کہتے لگی نو وجہدان کو ایک دم سے اشکی دونہر والی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ضرار شفید کڑنے تجامے پر شکن شال لتے صاف ریگت پر ہلکی ہلکی سی ڈارھی میں یالوں
کو چیل سے سنٹ کتے وہ نہت ہیدسم لگا رہا تھا اب وہ الینہ کے شاتھ بیٹھتے واال تھا
لیکن اتھی الینہ وہاں موجود نہیں تھی وہ شارہ ییگم اور آقیاب صاجب کے شاتھ خلیا ہوا
اسییج پر آیا تھا سمٹم نہن اب الینہ کو تھی نوال لیں یاکہ مہیدی کا فیشن اسیارٹ ہو شارہ
ییگم کے کہتے پر وہ فزا کو الینہ کو یالنے کا کہ خکی تھیں کجھ دپر میں الینہ ہاینہ نور زی نب اور
فزا کے شاتھ خلتے ہوۓ آنی تھی اسییج کے یاس نہیچ کر اشکے قدم رک گتے تھے وہ تھر
سے ایتی مجنت کے یارے میں سو چتے لگی تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
وجہدان نور کی طرف گیا نو اشکو اسیتیس مارنے دیکھ ایک دم سے غصہ آیا تھا کیتی یار کہا
ہے کہ ڈابس مت کیا کرو وہ شجتی سے نوال تھا ڈابس تھوڑی کر رہی ہوں نور کیدھے احکا کر
نولی جب فزا نور کے یاس آنی تھی الینہ کہ رہی ہے کہ آپ ا یتے ہسییڈ کے شاتھ رسم
کے لتے آخابیں اور ہاینہ کو تھی لے آ بیں وہ کہتی خلی گتی تھی اب وہ سب اسییج پر گتے
تھے
نور اور وجہدان اشکی رسم کرنے کے لتے بیٹھے تھے نور نے نہت مشکل سے الینہ کو کیک
کھانے دیا تھا آ یتیشن یلزز ہاینہ ایکی طرف کمترہ کرنے ہوۓ نولی تھی وہ بی یوں مسکرا کر
اسے دیکھتے لگے ہاینہ نے نہ لمچے مہارت سے کمترے میں ایارے تھے
زیدگی تھرنور سی لگ رہی تھی اشکے ئعد اسییج پر ا یکے فہقوں کی آوازیں گوتج رہی تھیں ایکی
قٹملیس ایکو مجنت یاش ئظروں سے دیکھ رہی تھی جو ہیستے اور یابیں کرنے میں معروف
تھے ضرار تھی ان میں شامل تھا لیکن اشکی کسی تھی یات پر الینہ نے دھیان نہیں دیا
ت ھا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
کجھ دپر میں وہ گھر تھے ہاینہ نو فورن فربش ہونے خلی گتی تھی چیکہ چیدر کو عیا ییگم نے
ا یتے یاس بیٹھا لیا تھا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
مما میں نہت تھک گتی ہوں آپ یلز ایک کپ خاۓ ییوا دیں کسی سے الینہ واسروم سے
ئکلتے ہوۓ نولی تھی میں ییا د یتی ہوں دلہن ییگم کے لتے خاۓ فزا اسے سرارت سے
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
نور وغترہ سب یا ستے کی بییل پر تھے نور خاموسی سے یاسنہ کر رہی تھی کیا یات ہے متری
بیتی نہت جپ ہے آج شہزاد صاجب مجنت سے نولے تھے ایکی یات پر نور محض
مسکرانی تھی کیسی ہے متری بیتی؟ شہزاد صاجب نے ایک یار تھر مجنت سے نوجھا تھا
مجھے نہیں ییایا کہ کیسی ہے آپ کی بیتی نہت خلدی چیال آگیا آیکو مترا خال نوجھتے کا نور
منہ ییا کر نولی تھی اییا غصہ کس یات کا ہے؟ شہزاد صاجب اسی ایداز میں نولے تھے
نہی کہ نہلے ایتی خلدی شادی کر دی اور تھر تھول تھی گتے نور مصوم نت سے نولی تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
فزا خلدی کرو الینہ کو لے کر آؤ دپر ہو رہی ہے یالر میں تھی دو بین گھیتے نو الزمی لگے گیں
سمٹم ییگم یاہر گ نٹ پر کھڑی انہیں ئکارنے لگی تھیں جب الینہ اور فزا خلدی خلدی
شامان اتھا کر یاہر آ گتے تھے الننہ الینہ کا جہرا نے یاپر ہی تھا دلہن نو وہ ہونی ہے جو ییا
من تھاۓ لیکن نہاں نو ا ستے ایک یار تھی ا یتے سوہر کی طرف دیکھیا یک گوارا نہ کیا تھا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
یار ہانی مجھے نہیں ییا نو نے شاڑھی نہتی ہے نو نہتی ہے نور ئصد سی نولی تھی یار نور
مترے سے نہیں ہوگا نہ سب میں شاڑھی واڑھی نہیں نہن شکتی ہاینہ اشکی عج نب صد
سے اکیا کر نولی تھی اوو ہاں میں سمجھ گتی شاڑھی نہیا ہر کسی کے بس کی یات نہیں ہے
نور نے اییا آحری طرئفہ اسٹمعال کیا تھا وہ شاڑھی نہن رہی تھی لیکن اشکا کہیا تھا کہ اشکے
شاتھ ہاینہ تھی شاڑھی نہتے کیوں کہ وہ اکیلے شاڑھی نہیں نہیا خاہتی تھی اور اب ادھے
گھیتے سے ہاینہ کی میتیں کر رہی تھی اب نہ اشکا آحری طرئفہ تھا اشکو میانے کا
او ہیلو ہاینہ شاہ سب کر شکتی ہے اگر اشکا موڈ ہو نو اور ابسی یات ہے نہ نو آج نہن کے
ت لخ
دیکھانی ہوں میں تمہیں کے شاڑھی نہیا ہویا کیا ہے ہاینہ یچییگ ایداز یں نولی ھی چیکہ
م ی
نور اییا پتر بسانے پر لگا دیکھ جوسی سے فون یید کر گتی تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
الینہ وایٹ لہ نگا نہتے شاتھ وایٹ ہی کڑنی نہتے جس پر وایٹ ہی سیاروں کا جوئصورت کام
تھا پراییڈل میک اپ میں ریڈ لپ اسیک لگاۓ لمتے یالوں کو کھولے سر پر ییدیا لگاۓ ریڈ
جوئصورت کام والے دو یتے کا گھویگھٹ لتے پتروں میں ریڈ ہی ہیل نہتے مہیدی والے
ہاتھوں میں ریڈ جوڑیاں نہتے وہ نہت جسین دلہن لگ رہی تھی نہ وایٹ لہ نگا نہیا اشکا اییا
ق نصلہ تھا وہ سب سے الگ کجھ نہیا خاہتی تھی اور آج اشکی نہ جواہش تھی نوری ہوگتی
تھی لیکن اس شحص کے ئغتر سب ادھورا تھا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ہاینہ بییک شاڑھی نہتے جس کے یلوؤں پر شلور اور وایٹ جوئصورت کام تھا یالوں کو کھال
جھوڑے الیٹ سے میک اپ پر ڈارک بییک لپ اسیک لگاۓ جوئصورت یلکوں پر مشکارا
لگاۓ گلے میں وایٹ گولڈ کا ی نکلس نہتے ہاتھوں میں شلور جوڑیاں نہتے یاؤں میں شلور ہی
ہیل نہتے وہ نہت جسین لگ رہی تھی آخاؤ ہاینہ چیدر اور زی نب تھی ای نطار کر رہے ہیں
دپر نہیں ہو رہی تمہیں جب عیا ییگم کی آواز سے وہ یاہر ئکلی تھی جب شا متے فون پر
یات کرنے ہوۓ چیدر کی ئظر اس پر پڑی تھی فون اشکے ہاتھ سے بسال تھا خیسے وہ فورن
تھام گیا تھا (اؤ مانی گوڈ )وہ مدہوش شا نوال تھا وہ ایتی شاڑھی سے الجھتی شتڑیاں اپرنی سیدھا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
داقع ہوخابیں آپ نہت ہی میچوس ہیں آپ الینہ اور نور دونوں ہاتھوں سے الیت د یتے
ہوۓ نولیں نو ہاینہ کا فہفہ گوتجا تھا اور وہ دونوں منہ ییا گتی تھیں چیکہ ہاینہ اب ان سے
گلے مل رہی تھی واقعی یار کمال لگ رہے ہو وہ ہیستے ہوۓ نولی تھی کمال نو آپ لگ
رہیں میڈم نور اور الینہ دونوں شاتھ نولیں نو ہاینہ دونوں ہاتھ منہ پر ر کھے سرمانے کی
آیکتییگ کرنے لگی جس پر ایدر آنی زی نب سم نت سب کے فہقے گو تچے تھے
یارات آخکی تھی اب الینہ کی اپتری ہونی تھی خلو خلدی کرو ہاینہ مزے سے نولی تھی کجھ
دپر میں الینہ سمٹم ییگم اخیسام فزا ہاینہ اور نور کے شاتھ خلتی ہونی آرہی تھی اسییج کے
ی ل خ
یاس یچ کر نور نے اسے روکا تھا یں ضرار تھانی ہماری دوست کا ہاتھ کڑ کر اپرہ ن
حڑھابیں ہاینہ کے کہتے پر ضرار نے اشکا ہاتھ تھا متے کے لتے ہاتھ تھیالیا تھا نہ دوستیں
نہیں مترے گیاہوں کی سزا ہیں الینہ دل میں سوچتی ضرار کا ہاتھ تھام گتی تھی الننہ
دیکھا اتھی تھی اشکی طرف نہ تھا کجھ دپر میں کھانے کے ئعد چیدر اور وجہدان تھی اس
طرف آ گتے تھے دونوں کی ئظر شا متے کھڑی ہاینہ اور نور پر پڑھی تھیں جو زی نب سے ئصوپریں
ی یوا رہی تھیں وجہدان نور کی طرف پڑھا تھا چیکہ چیدر دل پر ہاتھ ر کھے ہاینہ کو دیکھتے میں
مصروف ہو گیا تھا نہ لڑکی خان لے لے گی متری وہ دل پر ہاتھ ر کھے مجنت سے نوال تھا
وجہدان جو نور کے یاس آنے لگا تھا نور آخاؤ تم لوگ الینہ نے کہا تھا کہ ہاینہ اور تم دودھ
کا گالس یکڑو گے آخاؤ خلدی رسم سروع کرنے ہیں فزا ان سے کہتی آگے پڑھ گتی چیکہ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 166
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
ہاینہ زی نب اور نور تھی اشکے ییجھے گتے تھے دودھ کی پرے ہاینہ اور نور کے ہاتھ میں تھی
اور الینہ کی کجھ کزبس اور زی نب ا یکے ییجھے تھیں خلیں تھتی دیں ایک الکھ اتھی کے اتھی
ہاینہ اور نور دونوں شاتھ نولیں تھیں کیا ایک الکھ؟ کس جوسی میں؟ ضرار تھی اسی ایداز
میں نوال تھا اس جوسی میں کہ متری ییاری دوست آپ جو لے خا رہے ہیں نور مزے سے
نولی تھی چیکہ اس سب میں ہاینہ نے نہت ہی مہارت سے ضرار کا جویا کھییجا تھا ضرار جو
نور کی یات سیتے میں لگا تھا اییا جویا اپر خانے پر منہ کھولے ہاینہ کو دیکھتے لگا خلیں خلدی
فورن سے نہلے اگر جویا خا ہتے نو تجاس ہزار دیں اور تجاس ہزار دودھ یالنی کے ہاینہ اعٹماد
سے نولی تھی ہم لے لیں گے جویا نو ضرار کا ایک کزن آگے پڑھا تھا چیکہ ہاینہ اسے فریب
آیا دیکھ اییا ہیل واال ہاؤں ییچ میں رکھ گتی تھی جس سے وہ لڑکھڑا کر گرا تھا ہاینہ کیدھے
احکا گتی تھی چیکہ شا متے کھڑا چیدر اشکی خالکی دیکھ کر ہیسی ضنط کر گیا تھا ہاہاہا متری شترنی
وہ اسے دیکھیا ہوا نوال تھا اسے جود تھی ایدازہ نہیں تھا کہ وہ اسے متری کہ حکا ہے
س ش ک جی ی ت خ ت یت یت یب
یں نور ال کر نولی ھی اور ھے ھڑا وجہدان ا کی حرک یوں پر م کراۓ ییا نہ خلدی د
رہے شکا جپ رہیا نو میڈم نے سیکھا ہی نہیں وہ اشکے دیکھیا مسکرا کر نوال تھا
اجھا اجھا نہ لیں ضرار ایک چیک ئکا لتے ہوۓ نوال تھا نور اور ہاینہ نے ایک دوسرے کو
سیابسی ئظروں سے دیکھا تھا چیکہ الینہ گھویگھٹ میں مسکرا رہی تھی
اخیسام بییا خلدی سے فرآن یاک لے آو رحصتی میں دپر ہو رہی ہے سمٹم ییگم کے کہتے
سے اخیسام فرآن یاک لیتے کے لتے پڑھ گیا تھا اور ہم مسلمان اس میارک اور یاکتزہ
ٹ ی
کیاب کے شاۓ میں ہی نو ایتی یتییاں ھجتے یں یاکہ اس کی پرکت سے آگے کی زیدگی
ہ
شکون سے گزرے لیکن نہ یات اکتر طالفیں د یتے والی زیابیں تھول خانی ہیں کہ کس دل
سے ماں یاپ ایتی شہزادیاں انہیں سو بیتے ہیں
وہ لوگ جو رحصتی کرکے ئکل رہے تھے شا متے سے آنے مومی نے انہیں روکا تھا جو چیدر
کا بسٹ فرییڈ اور ضرار کا اجھا دوست تھا ائکل اتھی آپ لوگ رک خاہیں اصل میں آگے
کجھ مسیلہ ہو گیا ہے نولیس والوں نے کجھ دپر کے لتے روڈ یالک کیا ہے مومی انہیں
ئفصیل سے ییانے لگا اجھا خلو بییا الینہ آپ ابسا کرو کجھ دپر پراییڈل روم میں و یٹ کر لوں
شارہ ییگم ییار سے کہتے لگی الینہ محض سر ہال گتی نور یات سیو زرا
نور جو الینہ کے شاتھ خانے لگی تھی وجہدان کی آواز سے رکی تھی خاؤ تم وہ یال رہا ہے میں
لے خاؤں گی الینہ کو ہاینہ نور کو گھورنے ہوۓ نولی جو وجہدان کو اگ یور کرنے ہوۓ آگے
پڑ ھتے کی کوشش کر رہی تھی ہاینہ کے گھورنے سے فورن سے وجہدان کے یاس گتی تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
نولو وہ اشکے یاس آنے ہی نوجھتے لگی میں نہ سوچ رہا تھا کہ نہ شادی آیکی دوست کی ہے
مترے نہیں جب تھی آنی ہو نہاں مجھے تھول ہی خانی ہیں آپ جہدان یپ کے نوال تھا
نو متری دوست کی شادی ہے میں نے پزی ہی ہویا ہے نور آرام سے نولی تھی جتر آؤ
ت م
اشکرتم کھانے خلیں وجہدان اشکا ل خاپزہ تے ہوۓ نوال تھا ا ھی سیا یں کہ روڈ الک
ی ہ ن یل مک
ہے نور اسے یاد دیالنے ہوۓ نولی تھی میں دوسرے ر ستے سے خاؤں گا دویٹ وری کجھ
دپر میں آخابیں گے رحصتی سے نہلے نہلے وجہدان اسے شارا یلین ییانے لگا اور اشکرتم ہو
اور نور میا کر دے یا ممکن سی یات تھی وہ فوری ہامی تھر گتی تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ہے جو جھیا رہی ہے وہ تمہیں خالی خالی سی نہیں لگتی؟ ا بسے خیسے ا یتے ایدر کجھ جھیا کر
ہمارے شا متے ہیستے کی آیکتییگ کر رہی ہو ہاینہ سو چتے ہوۓ نولی تھی ہاں یار کجھ ہے
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
میں دو اشکرتم کھاؤں گی نہلے ہی ییا رہی ہوں نور صدی ایداز میں نولی تھی چیکہ اشکی اس
حرکت نے وجہدان مسکراہٹ ضنط کر گیا تھا اوکے وہ اییا کہ کر وپتر کو اشکرتم النے کا کہ
حکا تھا کجھ دپر میں اشکرتم کے دو کپ ان کے شا متے تھے نور کجھ نولے ئغتر دونوں کپ
اتھا گتی تھی وجہدان اشکی اس حرکت کو ئظر ایداز کر گیا تھا جب کافی دپر یک کونی اور کپ
نہیں آیا نو نور نے ایک کپ اشکی طرف کیا تھا تھوڑی سی لے شکتے ہو تم تھی نور منہ ییا
کر نولی تھی چیکہ وجہدان کھل کے مسکرایا تھا اور لمحہ صا ئع کتے ئعر ایک کپ اتھا گیا تھا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ہاینہ جو نور کو دیکھتے آنی تھی جب وہ اسے کہیں ئظر نہ آنی نو وہ ہال کے مین گ نٹ کے
یاس گتی تھی اور اسے کال مالنی تھی اس سے یات کرنے کے ئعد وہ یلتی نو شا متے بین
لڑکے کھڑے اسے ہی گھور رہے تھے ہاینہ انہیں اگ یور کرنی آگے پڑ ھتے لگی جب ان میں
سے ایک نے اشکا ہاتھ تھاما تھا ارے ارے کہا خا رہی ہیں آپ آپ خیسی جسین لڑک یوں
کی خگہ نو ہمارے یاس ہے وہ لوفرانہ ایداز میں نولیا ہاینہ کو زہر لگا تھا اس سے نہلے وہ اور
فریب ہویا ہاینہ اشکے منہ پر ت ھتڑ مار خکی تھی اور اییا ہاتھ فورن اشکی گرقت سے ئکال تھا اور
تھی اس سے نہلے وہ گرنی وہ اسے ایک ہاتھ سے تھام گیا تھا اشکا ڈرا ہوا جہرا دیکھ کر چیدر
کے ڈھیلے غصاب یتے تھے اور اشکی ئظر شا متے کھڑے ان لڑکوں پر پڑھی تھی جو اشکو آیا
دیکھ تھاگ گتے تھے چیدر کی ئظروں نے دور یک ائکا ییجھا کیا تھا اور تھر ئظر اشکے یازوں
ی
میں گری ہاینہ پر گتی تھی جو ڈر کی وجہ سے آ یں یید کتے ہوۓ ھی ایدر خاؤ چیدر شحت
ت ھ ک
ت ی
لہچے میں نوال تھا اشکی آواز شن کر ہاینہ نے آ یں ھو یں ھی اور کر کا شابس لیا تھا ایدر
ش ل ک ھ ک
خاؤ وہ اسے سیدھا کریا اب تھی غصے سے نوال تھا ہاینہ اشکا سرخ جہرا دیکھ کر فورن ایدر تھاگی
تھی چیکہ وہ اب ایک تمتر مال حکا تھا جی میچو دادا کہاں ہیں آپ ایک ایدرس تھیج رہا ہوں
.......وہاں آخابیں
کجھ دپر میں نور تھی وہاں آگتی تھی کہاں تھی نو الینہ اسے دیکھتے ہی غصے سے نولی تھی وہ
میں وجہدان کے شاتھ گتی تھی اشکرتم کھانے نور مصوم نت سے نولی تھی چیکہ ہاینہ اور
الینہ نے اسے جترت سے دیکھا تھا ہمم ہمم پڑی شتر سیابیں ہو رہی ہیں دونوں سرارت
سے نولیں نو نور جودتچود سرما گتی جس پر ان دونوں کا فہفہ گوتجا تھا خلو بییا الینہ اب آخاؤ
شارہ ییگم ایدر آکر کہتے لگیں چیکہ الینہ کے دل کی ڈھرکن رکی تھی آخاؤ متری خان سمٹم ییگم
ت ی ت یک ی
آیکھوں میں آبشو لتے نولیں ھیں ا کی م آ ھیں د تی ہی الینہ کے آبشو خادی ہو گتے
ھ ک
تھے وہ رونے ہوۓ ان کے گلے لگی تھی ایکی زیدگی ایک دوسرے پر ہی سروع اور ایک
دوسرے پر ہی چٹم تھی اخیسام نو نہت کم ہی گھر ہویا تھا اور اب سمٹم ییگم یلکل اکیلی
ہو گتی تھیں ایکو دیکھ کر نور تھی رویا سروع ہو گتی تھی اشکی الینہ سے ہاینہ سے تھی زیادہ
بیتی تھی اشکا شارہ یاتم ہی الینہ سے یات کرنے کرنے گزر خایا تھا اور اب وہ ایک یتی
زیدگی سروع کرنے خا رہی تھی اشکی طرح اشکے ئعد ایک ایک کرکے وہ سب سے مل کر
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
چیدر اس ویڈییگ ہال سے کجھ دوڑی پر ایک وپران غالفے میں تھا اشکے شا متے وہ بییوں
لڑکے زجمی خالت میں پرے تھے جتر نو ہے مترے شتر کیا کر دیا انہوں نے جو آج
مترے شتر نے انہیں خان سے مار د یتے کا خکم دے دیا ہے میچو دادا مجنت سے نوال تھا
وہ نہاں کا ایک گیڈا تھا جس سے چیدر کی نہت دوستی تھی ا ستے نہت داقع چیدر کو اس
کام کی آفر کی تھی لیکن ا ستے ہر یار ائکار کیا تھا لیکن آج وہ اس سے ان لڑکوں کو مار
شترنی کٹھی مصوم نہیں ہونی دادا سرارت سے نوا تھا لیکن وہ سب سے الگ ہے چیدر
تھر سے نوال تھا جتر تم اس سے مجنت کرنے ہو تم مانو یا مانو لیکن وہ لڑکی تمہارے دل کی
ملکہ ین خکی ہے تمہیں ینہ جب تم نے اسے نوال کہ متری شترنی ہے نو جو مسکراہٹ میں
ی ک کٹ نہ ی ت ک ی
نے تمہارے جہرے پر د ھی ھی وہ آج یک ھی یں د ھی ا کی یات پر چیدر نے
جویک کر انہیں دیکھا تھا لیکن وہ بس چیدر اب اور مت نوال تم خیسا سوجو گے وبسا ہوگا اور
متری ایک یات یاد رکھو اگر وہ یاکتزہ ہے نہ نو تم اس کے لتے ہی یتے ہو اگر للا نے
تمہارے دل میں اسے ڈال ہے نو نہ اشکی راصا ہے
مترے شتر خیتی خلدی ہو شکے ا یتے دل کی یات اسے ییا دو دادا اس کے سر پر ہاتھ رکھ
کے نوال تھا چیکہ چیدر مسکرا کر اتھ گیا تھا شاید اس کے ایدر کی چیگ دادا کی یانوں نے
جت ھ ت
چٹم کر دی تھی دادا ان بی یوں کو ہوسییل یج د تے گا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
یار نور نو خا اتھی آ یتی وغترہ نہی ہیں ہم خلے خابیں گے ہاینہ کے کہتے پر نور سر ہال گتی
ک یوں کہ وجہدان کا تھی صیح خلدی اتھیا تھا نو وہ لوگ خلے گتے
گھر نہیچ کر نور سیدھا ا یتے روم میں گتی تھی سیسے کے شا متے کھڑی ہو جود کو ایک ئظر دیکھ
کر خییج کرنے کے لتے پڑھی تھی جب وجہدان نے اسے ایتی طرف کھییجا تھا نور پری طرح
گ ئ ش ت ل ھ ت ج
ھ
ستییانی ھی ھوڑو وہ جو نو لتے گی ھی وجہدان ا کے ل یوں پر ا لی رکھ کر جپ ر ہتے کا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 178
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
اشارہ کر حکا تھا وہ تھتی تھتی ئظروں سے دیکھتے لگی تھی میں نے کہا تھا کہ تمہارے یاس
اب جب یک نہیں آؤں گا جب یک تم معافی نہیں مایگو تھی لیکن تم جود ہی جب سے
مترے سر پر امیجان ین کر کھڑی ہو وہ اشکے مزید فریب ہویا ہوا نوال تھا نور کجھ کہتی اس
ت گ ک ی
سے نہلے وہ اس کے بیسانی پر شدت تھری مہر جھوڑ گیا تھا نور آ یں یید کر تی ھی جب
ھ
وہ اسے جھوڑ گیا تھا نہ نو جھونی سی سزا تھی اب کل ییار ہونے سے نہلے ایتی سزا کا
سوچ لییا وہ اس سے الگ ہویا ہوا نوال تھا چیکہ نور سرخ جہرا لتے کافی دپر اشکے جود کو اشکے
حصار میں مخشوس کرنی رہی تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
الینہ روم دلہن یتی تماز پڑ ھتے مصروف تھی اور اب دغا کے لتے ہاتھ اتھا گتی تھی لیکن
آج کجھ ما یگتے کو نہیں سمجھ آرہا تھا وہ آیکھوں میں آبشو لتے اپر کی طرف دیکھ رہی تھی جب
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ییا نہیں کہاں رہے گتے ہیں چیدر تھانی زی نب اکیا کر نولی تھی ہاینہ تھی اکیا گتی تھی لیکن
وہ اب اکیلے خانے کا رشک نہیں لییا خاہتی تھی روکوں میں دیکھ کر آنی ہوں وہ یاہر آکر
پڑیا ہے نہت فرق پڑیا ہے ک یوں کہ تم متری وہ نو لتے نو لتے رکا تھا چیکہ ہاینہ کے دل
م
نے آج دوسری یار ایک ی نٹ مس کی تھی وہ اشکی یات ل ہونے کا ای نطار کرنے گی
ل مک
ک یوں کہ تم متری کزن ہو اور مجھے نہت عزپز ہو وہ اس پر جھکا اب آرام سے نوال تھا اس
سے نہلے ہاینہ کجھ کہتی کسی کی آنے کی آواز سے وہ پڑی طرح ستییانی تھی ک یوں کہ کونی
تھی انہیں اس طرح دیکھ کر کجھ تھی سوچ شکیا تھا ہتیں وہ غصے سے نولی تھی نہیں
ہ یوں نو؟ وہ صدی ایداز میں نوال یلزززز ہاینہ اب مصوم نت سے نولی نو وہ اسے راسنہ دے
گیا جب زی نب آنی تھی شکر ہے آپ آ گتے اب خلیں گھر وہ آنے ہی نولی نو وہ بی یوں
ہاینہ گھر آنے ہی ا یتے کمرے میں یید ہو گتی تھی فربش ہونے کے ئعد ہو ییڈ پر آکر لیتی
تھی چبہی چیدر کا غصے سے سرخ ہوا جہرا یاد آیا تھا ا ستے کٹھی نہیں سوخا تھا کہ وہ اس سے
اس طرح تھی یات کر شکیا ہے یا خا ہتے ہوۓ تھی اشکی آیکھوں سے آبشو خاری ہو گتے
تھے چبہی اشکا فون تجا تھا آن نون تمتر دیکھ کر ا ستے اگ یور کیا تھا لیکن جب دوسری یار کال
یب
آنی تھی نو ا ستے کجھ سو چتے ہوۓ اتھا لیا تھا کون؟ وہ سیدھا نوجھ ھی ھی چیکہ ا کی
ش ت ٹ
آواز سے دوسری طرف والے نے تچونی ایدازہ لگا لیا تھا کہ وہ رو رہی ہے یاراض ہو مجھ
سے؟ فوری سے سوال آیا تھا اشکی آواز ستیتے ہی ہاینہ کو شدید غصہ آیا تھا تمتر کہا سے مال؟
وہ لہچے میں شجتی لتے نولی تھی وہ جھوڑوں اس میں مشکل کیا تھی؟ کزن ہو متری و بسے
زی نب مترے نہت سے کاموں میں متری مدد کر د یتی ہے وہ پرمی سے نول رہا تھا چیکہ
ہاینہ کو سمجھ آگتی تھی کہ تمتر زی نب نے دیا ہے جتر کیا یات کرنی ہے آیکو وہ اب زرا شجتی
سو گتی ہو؟ خلو سو خاؤ مانی لو اتم رییلی سوری مجھے ییا نہیں کیا ہو گیا تھا تمہیں کونی اور تچ
کرے مجھ سے نہ پرداست نہیں ہوا وہ جود سے نولیا فون کان سے لگاۓ ل نٹ گیا چیکہ
ہاینہ ان سب یانوں سے نےجتر سونی ہونی تھی
.¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
نور مترے کتڑے ئکال دو وجہدان یاہر آیا ہوا نوال تھا جہاں وہ یا ستے کے شاتھ ائصاف
کرنے میں مصروف تھی خاؤ بیٹھا خلدی سوہر کے کتڑے ئکالو نہ کھایا ئعد میں کھایا نہلے جو
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
میں تمہیں آج جھوڑوں گی نہیں عمر کے تچے وہ اشکے ییجھے ی نٹ لے کر تھاگ رہی تھی
نہلے یکڑ نو لو عمر ہاتھ میں حکلتیس کا ڈنہ لتے تھاگ رہا تھا رک خاؤ ورنہ فسم سے مترے
ہاتھوں سے چٹم ہو خاؤ گے تم ہاینہ اشکے ییجھے تھا گتے ہوۓ کہ رہی تھی جو اشکی
حکلتیس لے کر تھاگ رہا تھا ان دونوں کی ہی وجہ سے گھر میں رونق لگی رہتی تھی چیدر
ا یتے روم کی کھڑکی سے ان دونوں کو مسکرا کر دیکھ رہا تھا جب اشکا فون تجا تھا ہاں نول جو
میں نے کہا تھا وہ کیا تھا وہ فون اتھانے ہی نوجھتے لگا تھا ہاں یار نو تھیک کہ رہا تھا وہ نو
ی یوی ہے متری
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
الینہ کو ضرار ہی یالر جھوڑ کر گیا تھا آج الینہ نے اشکے لتے ییار ہویا تھا وہ آج دل سے ییار
ہو رہی تھی شلور اور گرے کلر کی کام دار میکسی نہتے سر پر گہرے حجاب کتے پراییڈل
میک اپ میں ہوی یوں پر ریڈ لپ اسیک لگاۓ وایٹ گولڈ کی جوئصورت چ یولڑی یاؤں میں
شلور ہیل نہتے وہ نہت جوئصورت دلہن لگ رہی تھی آج وہ واقعی جود کو دلہن قیل کر رہی
ضرار یلیک بی نٹ کورٹ نہتے یالوں کو چیل سے سنٹ کتے ہاتھ میں واچ نہتے یاؤں میں
یلیک ہی جویا نہتے وہ نہت ہییڈسم لگ رہا تھا مٹم آیکو کونی ضرار خان لیتے آۓ ہیں ایک
لڑکی آکر ییانے لگی نو الینہ کی ڈھرکن نے پتزی یکڑی تھی ڈھر کتے دل سے وہ یاہر آنی تھی
ضرار جو مویاییل میں لگا ہوا تھا اسے دیکھتے ہی سیدھا ہوا تھا وہ اس وقت ایتی جوئصورت
لگ رہی تھی کہ ضرار ئظروں کا رخ دوسری طرف کر گیا تھا تھر اشکے یاس خا کر اشکا ہاتھ
تھامے وہ گاڑی یک لے آیا تھا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
الینہ کا ولٹمہ تھی ا جھے سے ہو گیا تھا اب وہ لوگ سمٹم ییگم کے یاس ایک دن ر کتے
آۓ تھے ک یوں کہ نہ ایکی رسم تھی کہ دلہن و لٹمے کے ئعد ایک دن ا یتے سوہر کے شاتھ
ا یتے میکے رکتی ہے آج الینہ ییڈ پر ہی سونی تھی اور ضرار تھی اشکے شاتھ تھا لیکن وہ سو
اس سے دس میل دور ہوکر رہی تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
رات کے دو تچے ہاینہ کی آیکھ ییاس لگتے کی وجہ سے کھولی تھی لیکن آج اشکے خگ میں
یانی نہیں تھا جود کو اجھی خاصی سیانے کے ئعد وہ خکن میں گتی تھی یانی تھر کر وہ یلتی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 194
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
ہی تھی جب وہ اشکے عین ییجھے کھڑا اسی کو دیکھ رہا تھا اشکو اخایک دیکھ کر ہاینہ کی چیخ ئکلی
تھی ایک یات نو نہے تھی وہ تھونوں سے نہت ڈرنی تھی اور اب وہ اشکے شا متے کسی
تھوت کی طرح ہی یازل ہوا تھا چیدر ا یتے کانوں پر ہاتھ رکھ گیا تھا سب کے روم یید
ہونے کی وجہ سے شاید ہی آواز گتی ہو چیکہ وہ اتھی یک اسی صدمے تھی اشکی خالت
دیکھ کر چیدر کا خایدار فہفہ گوتجا تھا جس کی آواز سے وہ ہوش میں آنی تھی جب ئظر اس پر
پڑی جو ہیسی ضنط کرنے کے خکر میں الل ہو حکا تھا ہاینہ اس پر ایک غصے تھری ئظر
ڈال کر خانے لگی جب وہ اشکا ہاتھ یکڑ حکا تھا سوری یار ہوگیا تھا غصے اب یاراض نو نہ ہو
چیدر ایتی ہیسی پر قانو یا کر گھمیتر لہچے میں نوال تھا میں کسی سے یاراض نہیں ہونی بس
خاص سے غام کر د یتی ہوں وہ منہ ییا کر کہتی خلی گتی تھی (ہاۓ چیدر وہ نو معشوق ہے
ہر یات پر رو تھے گے مگر تم یا گ ھترا کر ان سے حقا ہو خایا )وہ اسے خایا دیکھ جود سے نوال
ت ھا
ہاینہ ا یتے کمرے میں آنی نو نے اخییار ہاتھ دل پر رکھا تھا ماییا ہوں نہیں کریا خا ہتے تھا
غصہ اب یاراض نو مت ہو اشکے القاظ کانوں میں گو تچے تھے اشکے دل نے ایک ی نٹ
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
نور خلدی آخاؤ یار وجہدان گاڑی کے یاس کھڑا اشکا ای نطار کر رہا تھا جو آنے کا یام نہیں لے
رہی تھی آج انہوں نے ا یتے گھر خایا تھا اشلتے وہ صیح صیح ہی خارہے تھے تھوڑی دپر ئعد
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
نور جب سے آنی تھی یب سے کام میں لگی ہونی تھی چبہی وجہدان کی کزن وسمہ آنی تھی
کیا کر رہی ہو ڈپتر وہ یانی کا گالس تھرنے ہوۓ نولی کھانہ ییا رہی ہوں نور مسکرا کر نولی
ہمم اجھا وجہدان کو دیکھو ایک یار تھی ملیا نہیں آیا تم نے م نع کیا ہوگا وہ ی نظنہ نولی تھی
چیکہ اشکی یات پر نور کے خلتے ہاتھ رکے تھے میں ک یوں میا کروں گی وہ بس تھکا ہوا تھا
اشلتے سو گیا ہے آنے شاتھ شام یک اتھ خاۓ گا وہ آرام سے ییانے لگی ہاں میں تھی
کہوں کہ میں آنی ہونی ہوں اور وجہدان مجھ سے تھیک سے یا ملے ابسا ہو ہی نہیں شکیا
متری اور اشکی نو سروع سے نہت بیتی ہے چبہی نو سب نے نہلے متری اور اشکی یات
یکی کروانی تھی لیکن مجھے وہ کجھ خاص بسید نہیں تھا وہ نو یانی امی نے مترا کام آشان کر
دیا و بسے اشکے شاتھ تم ہی حجتی ہو وہ ادا سے کہتے لگی جی یلکل اس کے شاتھ میں ہی
حجتی ہوں کیوں کہ اب ایک ہییڈسم لڑکے کے شاتھ متری خیسی ییاری لڑکی ہی اجھی لگے
گی نہ؟ یاکہ تم خیسی اور ایک اور یات اشکی کسی سے تھی یکی ہونی ہو ییوی نو ضرف میں
ہی ہوں اشکی اور اس جق سے میں اسے ضرور کہوں گی کہ وہ آپ خیسے لوگوں سے دور ہی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
غ
اشالم و لیکم ی یوی نقل لیڈی ہاینہ یا ستے کی بییل پر بیٹھیں عیا ییگم کے گلے میں یازو ڈال
کر مجنت سے نولی تھی اسے کہیں مترے سے یات نہ کرے نہ عیا ییگم مصیونی یاراصگی
سے نولیں تھیں ارے ارے ک یوں یاراض ہیں متری بیتی سے آپ؟ شاخد صاجب نوجھتے
ب
لگے اس سے نوجھیں یلکل ہی اتجان ین گتی ہے یٹھتی ہی نہیں مترے یاس وہ غصے
نہت اجھا رسنہ ہے میں سوچ رہی ہوں کہ انہیں یال لوں چیکہ شا متے بیٹھے چیدر کی رگیں
ین گتی تھیں وہ چیکے سے بییل سے اتھا تھا کیا ہوا چیدر شاخد صاجب اشکے اتھیا دیکھ نوجھ
بیٹھے تھے ایک ضروری کام یاد آگیا وہ غصے سے یاہر ئکال تھا چیکہ ییجھے بییل پر بیٹھا ہر
شحص کے لتے اشکا نہ ایداز دیکھ کر جتران تھا سواۓ زی نب کے مترے چیال سے دپر
ہوگتی ہوگی اسے چبہی غصے میں ئکال ہے عیا ییگم ییانے لگیں
ضرار اور الینہ شام میں گھر آ گتے تھے آپ ک ھتر کب ییانی گیں بییا؟ ضرار کی تھوتھو اس سے
نوجھتے لگی تھیں اتھی کہاں اتھی دن ہی کیتے ہوۓ ہیں اسے آۓ ہوۓ جو ک ھتر ییاۓ
اتھی نو متری بیتی رسٹ کرے گی شارہ ییگم مجنت سے نولیں نہیں آ یتی میں کل ک ھتر ییا
لوں گی الینہ کے کہتے پر ضرار نے اسے دیکھا تھا کجھ دپر ئعد وہ ا یتے روم میں آۓ تھے
تمہیں کھانہ ییایا نو آیا نہیں ہے تھر ک یوں نوال ک ھتر ییانے کا ضرار اسے دیکھیا ہوا نوال تھا آپ
ل ک ی
سے کس نے کہا مجھے نہیں آیا الینہ آ یں مزید ھونی کرکے نو ھتے گی یں نے یح سیا
ص م ج ج ھ
تھا جب آ یتی تمہیں کہ رہی تھیں کہ کجھ کام تھی کر لیا کرو ضرار کیدھے احکا کر نوال تھا
و بسے ییدے کو کسی یابیں سیتے ہوۓ سرم آنی خا ہتے الینہ منہ ییا کر نولی تھی میں نے
جود تھوڑی ستی تھیں وہ نو میں یاہر آرہا تھا نو شن لیں ضرار سرارت سے نوال ایک ہی یات
ہے الینہ منہ ییا کر ییڈ پر پڑے ایک یکتے کو شاید پر کرنے ہوۓ نولی تھی چیکہ وہ یکنہ
سیدھا ضرار کے منہ پر لگا تھا تم نے شکول میں کاییاں مجھے کم ماری ہیں جو اب یکتے
آج نو تم ییوی یایپ نہیں ین رہی تھی متری؟ وجہدان اسے دیکھیا سرارت سے نوال تھا
بیتے کی کیا ضرورت ہے مجھے میں ہوں ییوی نور منہ ییا کر نولی تھی اہمم اہمم نہت ییار
نہیں آرہا ہم پر؟ وجہدان تھر سے سرارت سے نوال تھا کس نے کہا ہے نہیں یلکل نہیں
نور سیاٹ ایداز میں اسے دیکھ کر نولی تھی جب وجہدان نے اسے ا یتے فریب کیا تھا ک یوں
نہیں آرہا وہ اشکے جہرے پر آۓ یالوں کو ییجھے کرنے ہوۓ گھمیتر لہچے میں نوال تھا نور
اشکی فریت سے ک نف یوز ہونی ییجھے ہونے لگی جب وہ اشکے مزید فریب کر گیا تھا نور کے
دل نے ی نٹ مس کی تھی نہ متری سراقت ہے کہ جق ہونے کے یاوجود میں تمہارے
شاتھ زپردستی نہیں کریا ہوں اشلتے اییا دور مت کرو کہ وابس مجھے یا ہی نہ شکو وہ اشکو شجتی
سے کہ کر چیکے سے اس سے الگ ہو کر واسروم میں یید ہو گیا تھا
چیدر شام کو گھر آیا نو وہ شا متے ہی کچن میں کافی ییانے ہوۓ ئظر آنی تھی وہ صیح کی
یابیں یاد کریا اسے اگ یور کریا ا یتے روم کی طرف گیا تھا کجھ دپر ئعد وہ فربش ہویا ییچے کچن میں
آیا تھا جہاں وہ اب نہیں تھی ارے چیدر بییا آ گتے کھانہ الؤں عیا ییگم نوجھتے لگیں نہیں
مجھے تھوک نہیں ہے آپ رسٹ کریں وہ انہیں کہیا ا یتے روم کی تجاۓ پترس پر گیا تھا
ایک سیگرٹ ئکال کر ا ستے منہ سے لگانی تھی صیح کی یابیں یاد کریا وہ لمتے لمتے کش لیتے لگا
تھا کجھ دپر جود کو یارمل کرنے کے ئعد جب وہ یلیا نو وہ شا متے ہی ایک کونے میں کھڑی
کافی کے گھویٹ لے رہی تھی الننہ دیکھ وہ اشکی طرف یلکل تھی نہیں رہی تھی چیدر
نے اسے دیکھتے ہی سیگرٹ تھییکی تھی دیکھ خکی ہوں میں اب تھییکتے کا قایدہ نہیں وہ
سیاٹ ایداز میں کہتی اشکے آگے سے خانے لگی جب وہ اسے چیکے سے دنوار سے لگا گیا تھا
آہ جھوڑیں ہاینہ آیکھوں میں سرجی لتے نولی تھی ایک نو وہ نہلے ہی سرخ لیاس نہتے
ی
ہوۓ تھی اوپر سے اشکی نہ سرخ آ یں چیدر کو یا ل کر ر یں یں وہ تی مچے اسے
ل ک ھ ت ہ گ ھ ک
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
الینہ کی آیکھ کھولی نو وہ ئظر شاتھ لیتے ضرار پر گتی تھی نے شاجنہ آسمان پر دیکھا تھا خیسے
شکر ادا کر رہی ہو وہ اتھ کر واسروم میں یید ہوگتی تھی کجھ دپر میں وہ فربش ہوکر ئکلی تھی
ضرار کی آیکھ کھولی نو وہ شا متے کھڑی یال ییا رہی تھی وہ جتران شا اشکے یالوں کو دیکھتے لگا جو
س
واقعی نہت لمتے تھے نہ تمہارے ا یتے یال ہیں اشکی یات سے وہ یا ھی سے اسے
جم
دیکھتے لگی ہاں مترے ہی ہیں وہ آرام سے نولی ا یتے لمتے اور ییارے کیسے ہیں؟ ضرار
جتران شا نوجھتے لگا متری دوست ہاینہ تھی نہی نوجھتی ہے چیکہ اشکے ا یتے یال نہت
ییارے ہیں اتھی آپ نے اس کے یال نہیں د یکھے اشکے لمتے نہیں ہیں لیکن شلکی
اشتریٹ اور نہت جوئصورت ہیں مجھے اشکے یال نہت بسید ہیں اور اسے مترے یال نہت
بسید ہیں الینہ ہیستے ہوۓ ییانے لگی ضرار تھی مسکرایا تھا و بسے مجھے لگا تھا تم نہت کم
نولتی ہویگی لیکن کل سے نو پتر پتر نول رہی ہو ضرار سرارت سے کہتے لگا تھیک ہے اییا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 206
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
مسیلہ ہے نو میں نہیں نولوں گی اب سے الینہ منہ ییا کر نولی نو ضرار کھل کر ہیسا تھا ہاہاہا
میں نے ابسا تھی نہیں کہا تم نو دل پر لے گتی وہ ہیستے ہوۓ کہیا فربش ہونے خال گیا
تھا چیکہ الینہ نہی سوچ رہی تھی کہ وہ واقعی ضرار کا شاتھ یانے کے ئعد نہت جوش ر ہتے
لگی ہے اور رہتی تھی ک یوں نہ اسے اشکی دس شالہ مجنت جو مل گتی تھی وہ مسکرانی ہونی
یاہر ئکل گتی تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
آج وجہدان کی حچی کی وابسی تھی اور نور کو صیح سے گ ھتراہٹ ہو رہی تھی وہ لمتے لمتے
شابس لیتی ضوفے پر بیٹھ گتی تھی کیا ہوا نور؟ وجہدان اشکے یاس آیا نوجھتے لگا کجھ نہیں
بس گ ھتراہٹ ہو رہی ہے نہت
وجہدان کی حچی خا خکیں تھیں وجہدان الوتج میں بیٹھا نی وی دیکھ رہا تھا جب نور خادر نہتے
یاہر خانے لگی تھی کہاں؟
وجہدان اسے دیکھیا اپرو احکا کر نوال شاتھ یارک یک خا رہی ہوں گ ھتراہٹ نہت ہو رہی ہے
نور ییانے لگی رکو میں خلیا ہوں شاتھ اس یاتم اس خالت میں میں تمہیں اکیال نہیں
خانے دوں گا وہ شجتی سے کہیا اتھ کھڑا ہوا تھا نور تھی تحث کتے ئغتر اس کے شاتھ خل
دی تھی
یارک میں واک کرنے کے ئعد وہ اب جود کو یارمل قیل کر رہی تھی۔ کیسا قیل کررہی ہو۔
وجہدان اسے دیکھ کر نوجھتے لگا۔ نہتر ہوں۔ وہ پرمی سے جواب د یتے لگی جس پر وہ
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
عیا آنی میں ہاینہ کے شاتھ خارہا ہوں ایک کام سے چیدر انہیں ییانے لگا تھیک ہے
خلدی آخایا عیا ییگم ییار سے کہتے لگیں کیا کام ہے آیکو وہ گاڑی میں بیٹھتے ہی نوجھتے لگی
کجھ نہیں ا بسے ہی چیدر کیدھے احکا کر نوال اجھا یار نہ ییاؤ کیا کھاؤ گی چیدر سرارت سے
ی
نوجھتے لگا زہر ہاینہ سرخ آیکھوں سے نولی تھی ایک نو نہ سرانی آ یں ھے مت د کھایا کرو
ی جم ھ ک
چیدر منہ ییا کر نوال تھا نہ کیسے یات کر رہے ہیں آپ آج کل مترے سے ہاینہ اسے دیکھتے
ہوۓ نولی تھی کیسے کر رہا ہوں الیا سوال آیا تھا جود سے نوجھیں ہاینہ منہ ییاکر نولی تھی
کجھ دپر ئعد چیدر نے ایک خگہ گاڑی رکی تھی شا متے گول گ یوں کا سیول تھا ہاینہ نے
چیدر ییجھے کھڑا مسکراہٹ دیاۓ نوجھتے لگا تھا جہٹم میں وہ غصے سے کہتی آگے پڑھی جب
ایک گاڑی شا متے سے پتز سییڈ میں آنی تھی آہہہہہ اشکی چیخ یلید ہونی تھی لیکن جب یک
ی یھ ک
چیدر اسے ایک ہی جست سے یچ کر ا تی گاڑی سے لگا حکا تھا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
الینہ صیح سے کچن میں لگی ہونی تھی آج ا ستے ک ھتر ییانی تھی اور اب بین گھیتے ئعد آحر کار
ک ھتر ین خکی تھی مما کیا لگیا ہے آیکو کھانے کا رشک لییا خا ہتے؟ ضرار بییل پر بیٹھا ک ھتر کو
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ییا نہیں کہاں رہ گیا ہے نہ نور پربسانی سے ادھر ادھر دیکھتے ہوۓ نولی تھی جہاں وہ کہیں
ئظر نہیں آرہا تھا چبہی دو لڑکے اس کے شاتھ بیٹھے تھے۔ نور ایک ئظر انہیں دیکھ کر
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
میں نے کہا نہ مجھے تم سے کونی یات کرنی ہی نہیں ہے شادی ہو گتی ہے متری آ ییدہ
نہاں کال نہ آۓ وہ غصے میں کہیا کال رکھ گیا تھا چبہی وہ خاۓ کے کپ اتھاۓ ایدر
یب
آنی تھی کس کی کال تھی الینہ جود ہی نوجھ ھی ھی سی کی یں م ھوڑو وہ ا کے ہاتھ
ش ج ت ہن ک ت ٹ
سے خاۓ کے کپ لے کر ییڈ پر رکھ حکا تھا الینہ ایک یات مانو گی متری؟ ضرار اشکا ہاتھ
ٹ ک ت جم س
تھامے امید سے نوال تھا جی نولیں وہ یا ھی سے نولی ھی ھی کسی کی یانوں میں مت آیا
ہمیشہ جو میں کہوں وہ ہی شچ سمجھیا مجھ پر کٹھی شک مت کریا وہ اشکے ہاتھ تھامے نول رہا
تھا جی آپ نے قکر رہیں الینہ مسکرا کر نولی جب ضرار چیکے سے اشکو فریب کر گیا تھا گڈ
گرل وہ گھمیتر لہچے میں نولیا اشکی بیسانی پر لب رکھ گیا تھا الینہ شابس روکے اشکی نہ حرکت
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
نور جب سے یارک سے آنی تھی خاموش تھی وجہدان فربش ہوکر آیا نو وہ شا متے ہی یید پر
م ی ک ی ک ت ٹ یب
خاموش سی ھی ھی کیا ہوا نور پربسان یوں ہو رہی ہو ا ک یات یاد ر ھو جب ک یں
زیدہ ہوں تمہیں کونی پری ئظر سے نہیں دیکھ شکیا تم آرام سے سو خاؤ وہ اشکی بیسانی
جو متے ہوۓ نولیا ییڈ کی شاید پر ل نٹ گیا تھا چیکہ نور دل تھام کر رہے گتی تھی تم نے
متری ییوی کو ہاتھ لگایا ہے اور جو تھی وجہدان معل کی عزت پر ہاتھ ڈالے گا اشکا نہی
جسر ہوگا وجہدان کے القاظ اشکے کانوں میں گو تچے تھے نے شاجنہ جہرے نے مسکراہٹ
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
تھ ش غ
ہاینہ مسکرانے ہوۓ ایدر آنی نو عیا ییگم اسی کا ای نطار کر رہی یں ا الم و م دپر
ک ی ل
نہیں کر دی آنے میں عیا ییگم مسکرا کر کہتے لگیں سوری مما آ ییدہ ابسا نہیں ہوگا ہاینہ
فورن سے نولی تھی اجھا متری یات سیو عیا ییگم سیجیدگی سے کہتے لگیں جی نولیں ہاینہ تھی
اسی ایداز میں نولی تھی وہ مجھے چیدر کو لے کر یات کرنی تھی تم سے دیکھو بییا وہ نہت
اجھا لڑکا مجھے بسید تھی نہت ہے لیکن تم اس کے زیادہ کلوز مت ہویا ک یوں کہ میں تچن
سے خایتی ہوں اسے وہ نہت شدت بسید اور چیونی ہے اگر اشکا کسی جتز پر دل آیا تھا نو وہ
لے کر ہی جھوڑیا تھا اشلتے میں نہیں خاہتی وہ تمہیں لے کر ابسا ہو خاۓ ہاں اگر وہ
ہے لیکن میں تھوڑی ک نف یوز تھی ہوں مجھے لگیا ہے کہیں وہ ا یتے یایا کا یدال نو نہیں لییا
خاہا رہا ہے للا کرے وہ تمارے شاتھ کٹھی تھی کجھ تھی غلط کرنے کا سوچے تھی نہ وہ
اشکی بیسانی جو متے ہوۓ دل کی ہر یات کہ گتی تھیں وہ خایتی تھیں ہاینہ کونی تھی کام
ھ ت ش م ہ ن ئ جم س
سوچے ھے غتر یں کرے گی اور وہ اس یں ا کی مدد کر رہی یں چیکہ ہاینہ کا دل
ایکی یابیں شن کے نہت سے سوالوں میں الجھ گیا تھا وہ ا یتے روم میں آکر پربسای یوں میں
الجھی سی تماز پڑ ھتے لگی یا للا میں نے نو نہلی یار کسی کو خاہا ہے ہاں شاید کسی سے مجنت
کریا اسے ہی کہتے ہیں ک یوں کہ میں نے نہ اجساس نہلے کٹھی مخشوس نہیں کیا آپ یلزز
مجھے غلط را ستے پر مت لے کر خاۓ گا آیکو ییا ہے نہ میں آپ کی یاراصگی سے نہت
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
وجہدان کی آیکھ کھولی نو وہ آج شا متے نہیں تھی وہ یدمزا شا ایتی خگہ سے اتھا تھا لیکن اگلہ
م نظر اس کو جترت کا چ نکا د یتے کے لتے کافی تھا وہ اشکا یاسنہ روم میں ال رہی تھی اتھ
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ہآج سیڈے تھا اور سید ہاوس کا ہر شحص آج کے دپر سے ہی اتھیا تھا لیکن ہاینہ آج
خلدی اتھی تھی ک یوں کہ اسے نور سے ملتے خایا تھا اور شاید الینہ سے ہی وہ فربش ہوکر
وایٹ سوٹ میں یاہر ئکلی تھی اشکے کمرے میں روستی نہت کم ہی ہونی تھی ک یوں کہ وہ
ہمیشہ کھڑکی کے آگے پردے ڈالے رکھتی تھی اتھی تھی ضرف واسروم کی الیٹ اس روم
کو روشن کتے ہوۓ تھی جب ئظر اس پر پڑھی تھی وہ فورن سے ییڈ پر رکھا اس سوٹ کے
شاتھ کا ریڈ ڈو ییا لے گتی آ آاپ نہاں کیا کر رہے ہیں ہاینہ ایک کر نولی تھی وہ کل ایک
لڑکی نے مجھے ییایا تھا کہ پرنوز اگر تھیک سے کیا خاۓ نو کجھ سوخا خا شکیا ہے اشلتے میں
نے سوخا انہیں سو چتے پر مجیور کر دیا خاۓ وہ کہتے شاتھ ہی روم کی شاری الیٹ آون کر گیا
تھا جو نورا وایٹ اور ریڈ ییلون سے شجا ہوا تھا ہاینہ جتران سی اس م نظر کو دیکھ رہی تھی
جب وہ گھی یوں کے یل بیٹھ کر اشکے شا متے جھکا تھا تم دییا کی وہ واخد لڑکی ہو جس کے
شا متے سید غلی چیدر جود جھکا ہے سو سیدہ ہاینہ شاہ ویل نو متڑی می؟ وہ ایک جوئصورت
سی ایگوتھی ئکا لتے ہوۓ نوال تھا اور نہ ایگوتھی ہاینہ کو جترت میں مییال کر خکی تھی نہ نو در
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
وجہدان خلدی آخاؤ یار نور گاڑی کے یاش کھڑی نولی تھی آگیا یار بس ہاں خلو وہ یاہر ئکلیا
ہوا نوال تھا آج سیڈے تھا نو نور نے ا یتے گھر خایا تھا اجھا نور ایک یات میں تمہیں ر کتے
نہیں دوں گا اوکے؟ شام کو ڑیدی رہیا وجہدان اسے وارن کرنے ہوۓ نوال تھا نہیں میں
ہاینہ کو آۓ ہوۓ دو بین گھیتے ہو خکے تھے اور جب سے ہی نور کی کہاییاں سروں تھیں
ک یوں کہ وہ سروع سے ہی نہت نولتی تھی شکر ہے آج ا یتے دنوں ئعد میں تمہیں اس قدر
نولیا ہوا دیکھ رہی ہوں ہاینہ اسے دیکھتے ہوۓ نولی نو نور مسکرانی تھی ہاں ک یوں کہ میں آج
واقعی نہت پرشکون ہوں تمہیں ییا ہے ہانی کل وجہدان مترے لتے ایتی خان کی پروا کتے
ئغتر لڑا تھا وہ مسکرا کر نول رہی تھی نو معاف کر دیا ہے متری دوست نے اسے کہیں
ت ک ی
مجنت نو نہیں ہوگتی؟ ہاینہ آ یں ھونی کرکے نولی ھی ہاں ہو تی ہے مجنت نور
گ ج ھ
سرماہٹ جھیانے ہوۓ نولی تھی آۓ ہاۓ کیا یات ہے پری سمو آرہی ہے ہاینہ
چٹھڑنے ہوۓ نولی تھی نہیں یار مجنت نو ہوگتی ہے مجھے لیکن معاف نہیں کیا میں نے
لیکن اگر وہ اس یار معافی ما یگے گا نو میں معاف کر دوں گی وہ اب تھی یارمل لہچے میں
نول رہی تھی چیکہ اشکی شاری یابیں دروازے پر کھڑا وجہدان شن حکا تھا اجھا نو نہ یات
نور بییا وجہدان کہاں خال گیا؟ ییلم ییگم کمرے میں آنے ہوۓ نولیں تھیں نور جو ہاینہ سے
یانوں میں لگی تھی ان کی یات س تھیکی تھی وجہدان نہیں مما وجہدان نو نہیں آیا نہاں
ہم نو کب سے نہاں بیٹھے ہیں نور جتران سی کہتے لگی اجھا تھر مترا وہم ہوگا مجھے لگا وہ
تمہارے کمرے کے یاہر کھڑا تھا وہ اسے ییانی خلی گتی تھیں یار ہانی کہیں وہ واقعی نو نہاں
نہیں آیا تھا؟ ا ستے یابیں نو نہیں شن لیں متری نور کو ایک اور قکر الجق ہو گتی تھی ارے
تھانی شن لیا نو نہت اجھی یات ہے ہاینہ مزے سے کہتے لگی چیکہ نور اسے جٹ لگا گتی
ت ھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
الینہ اور ضرار آج سمٹم ییگم کی طرف آۓ تھے ک یوں کہ سمٹم ییگم کی طی نت کجھ حراب تھی
اسیلے الینہ آج نہی رک گتی تھی مما آپ ییابیں کیا کھابیں گی کجھ ییاؤ آپ کے لتے الینہ
ا یکے سر پر کھڑی نولی تھی ارے نہ ییدیلی کہاں سے آگتی متری بیتی میں؟ سمٹم ییگم
مسکرا کر نوجھتے لگیں بس دیکھ لیں آپ الینہ تھی اسی ایداز میں نولی تھی دیکھ ہی رہی
ہوں جتر میں نے کھایا ییایا ہوا ہے تم ضرف گرم کر دو سمٹم ییگم ییانے لگیں چیکہ الینہ کو
ایک دم ضرار یاد آیا تھا وہ ا یتے دنوں سے ضرف اشکے لتے ہی کھایا گرم کرنی تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ہاینہ رات میں گھر آنی تھی جہاں سب بییل پر بیٹھے کھانے کے ای نطار میں تھے ہاینہ
انہیں شالم کرنی انہی کے شاتھ بیٹھ گتی تھی چبہی شا متے سے وہ مسکرایا ہوا یازل ہوا تھا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
الینہ روم میں آنی نو ضرار کی کال سے مویاییل جمک رہا تھا وہ مسکرا کر کال اتھا گتی تھی
ل ل ک ی ی ی ت ت ک ی ل ش غ
ا الم م پرجوش آواز گو چی ھی الینہ جواب د تی ا ک ہاتھ سے ا تے یال ھو تے گی یاد
آرہی ہے مجھے تمہاری ضرار گھمیتر لہچے میں نوال نو الینہ کی ی نٹ مس ہونی تھی اجھا جی وہ
ک یوں وہ الیا سوال کر گتی تھی بس نوں ہی نہ سمجھ لو مجھے متری ماسی کی غادت ہو گتی
ہے ضرار سرارت سے نوال تھا کیا مطلب ہے ماسی میں ماسی نہیں ییوی ہوں آیکی الینہ
خلدی خلدی میں تجانے کیا نوال گتی تھی اوۓ ہوۓ پڑی ی یوی ین کے رغب خال رہی ہو
جترت نو ہے؟ وہ تھر سے سرارت سے نوال تھا چیکہ الینہ نے زیان داییوں یلے دی تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ش م بی بیٹ
نور صیح اتھی اور فربش ہوکر یاہر آنی نو وجہدان ا کے شا تے ہی ٹھا تھا م نہاں کیا؟ وہ
م م
اخایک اسے دیکھ کر گ ھترا کر گتی ۔جی تمہیں لیتے آیا ہوں ۔ وہ اسے کہیا یاہر ئکل گیا چیکہ نور
منہ کھولے اسے خایا دیکھ رہی تھی جو اسے صیح صیح ہی لیتے آگیا تھا کجھ دپر میں وہ گاڑی
میں تھی۔۔۔۔۔۔
تم ایتی صیح کیسے آ گتے؟ اور کس جوسی میں آۓ ہیں وہ گھور کر نوجھتے لگی شاری زیدگی نہی
نو رہیا نہیں تھا آیا ہی تھا اور و بسے تھی میں نے سوخا تم مجھے سوہر نو مایتی نہیں ہو لیکن
متری مام کے شا متے نو نہو ین شکتی ہو اور تھر اگر رات کو آیا کہیں تمہیں رات میں لڑکے
یا ج ھتر خابیں اور تھر میں وابس سے ہترو ی یو نو کہیں تمہیں مجھ سے مجنت نہ ہو خانے
نہیں وہ نو نہیں ہوشکتی مجھ سے غلطی جو ایتی پڑی تھی اسیلے میں صیح آگیا ک یوں کہ اس
یاتم ا یتے لڑکے نہیں ہونے نہ وہ سرارت سے کہیا گاڑی خالنے لگا۔ ہاں نو ابسی حرکت
نہ کرنے ییدہ سوری کہ د ییا ہے ہونہہ و بسے نو دن رات رومتیس کریا تھا اور جب بسید
کرنے لگی نو ان چیاب کو دیکھو ۔ وہ منہ شجا کر اسے دیکھتے ہونے کہتے لگی۔ کیا ہوا ا بسے
کمرے کا دروازہ کھول کر اس نے ایدر قدم رکھا البیس آف تھی اس نے الیتیس آن کی
اسے جترت کا جھ نکا اسے لگا تھا نورا روم تھولوں دے شجا تھا ایک دنوار پر اشکی ئصوپریں
لگی ہونی تھی نور کے جہرے پر مسکراہٹ آنی وہ ییجھے کھڑا اسے مسکرایا دیکھ کر مسکرایا نور
نے مڑ کر اسے دیکھا۔ نہ سب کیا۔ وہ ہاتھوں جو سیتے پر یایدھے نوجھتے لگی وجہدان اشکے
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ہاینہ آج شام کی خاۓ تم ییاؤ سب کے لتے عیا ییگم کے کہتے پر ہاینہ سر ہالنی خکن کی
ھ ک
طرف گتی تھی جب کسی نے اسے یچ کر دنوار سے لگایا تھا کیا ید متزی ہے نہ؟ وہ اسے
ت ی
غصے سے گھورنی ہونی نولی تھی جو شا متے کھڑا مسکرانی آیکھوں سے اسے دیکھ رہا تھا دنوایگی
ہے نہ متری وہ گھمیتر لہچے میں نوال نو ہاینہ دل تھام کر رہے گتی تھی کونی نہیں مانے گا
ہمارے ر ستے کے لتے ہاینہ سر جھکا کر نولی نو چیدر کے جہرے پر نے شاجنہ مسکراہٹ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 232
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
تھیلی تھی آپ اییا ییابیں ک یوں کہ مجھے ضرف آیکو میایا ہے یاقیوں سے مجھے کونی لییا د ییا
نہیں وہ مسکرانے ہوۓ نوال تھا میں تھی اییا جب ییاؤں گی جب آپ رسنہ البیں گے مترا
وہ شحت لہچے میں نولی تھی اجھا نو نہ یات ہے وہ اشکے فریب ہوکر نوجھتے لگا تھا وہ محض
سر ہال گتی تھی تھر تم ییار رہو جمعہ کو ہمارا ئکاح ہے وہ جس ایداز میں نوال تھا ہاینہ سمجھ
گتی تھی وہ مزاق نہیں کر رہا ہے ییار رہیا خانے من وہ اشکے فریب ہویا اشکے یال ائگلیوں
سے ییجھے کریا نوال تھا چیکہ ہاینہ شابس روک گتی تھی اس سے نہلے وہ اور فریب ہویا وہ
اسے دھکا د یتی خکن میں تھاگی تھی ہاۓ کس کس طرح ماروں گی یار چیدر دل پر ہاتھ ر کھے
نوال تھا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
واقعی؟ الینہ جوسی سے چیجتے ہوۓ نولی تھی ہاں ہاینہ مزے سے نولی نہت نہت میارک
ہو تھتی متری نہ دغا تھی نوری ہوگتی مجھے ا یتے ییارے چیکس مل گتے وہ پرجوش سی نولی
تھی نہلی یات نہ چیکس کیا ہویا ہے چیچو ہویا ہے نہ تھانی ہویا ہے اور زیادہ جوش مت ہو
اتھی ضرف پرنوز کیا ہے اور کجھ نہیں ہاینہ ییانے لگی نہلی یات وہ سب سے الگ ہیں نو
انہیں میں الگ یام سے ہی ئکاروں گی آج سے وہ مترے چیکس ہیں اور دوسری یات
ہاینہ بییا یاہر کونی ضرار آیا ہے عیا ییگم کے ییانے پر ہاینہ اور الینہ دونوں جتران ہونی تھیں
اجھا مما آپ انہیں ایدر یال لیں وہ الینہ کے ہسییڈ ہیں اور شاہ کے تھی دوست ہیں ہاینہ
کے کہتے پر عیا ییگم سر ہال کر ضرار کو گیسٹ روم میں بیٹھانے کو کہ خکی تھیں کجھ دپر میں
وہ سب شاتھ تھے چیدر تھی نہی آگیا تھا اور تھتی ضرار تھانی کیسے ہیں آپ متری دوست
ییگ نو نہیں کرنی ہاینہ مسکرا کر نولی تھی چیکہ چیدر کو اشکا کسی اور کے شاتھ مسکرا کر
یات کریا چیلس کر گیا تھا جی میں یلکل تھیک اور آیکی دوست تھی نہت اجھی ہے مجھے
یاد آرہی تھی ایکی نو آ یتی نے ییایا کہ آ یکے گھر ہے نہ نو میں ییا نوجھ کر نہاں آگیا ضرار غام
ب
سے لہچے میں کہیا شاتھ یٹھی الینہ کو سرمانے پر مجیور کر گیا تھا خلیں اب آ گتے ہیں نو کھایا
کھا کر خا یتے گا ہاینہ کے کہتے پر ضرار سر ہال گیا تھا ہاں ہاں کھانے کی یات ہو اور نہ بییو
ائکار کر دے ہو ہی نہیں شکیا چیدر اشکے فورا .مان خانے پر سرارت سے نوال تھا جس پر
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
وجہدان کی آیکھ کھولی نو وہ اشکی یاہوں میں گہری بیید سو رہی تھی ایک مسکراہٹ تھی جو
وجہدان کے جہرے پر آنی تھی نور خان وہ گھمیتر لہچے میں اسے ئکارنے لگا ہہم نور بیید میں
نولی تھی مجھے اوفس خایا ہے اتھ خاؤ مما تھی ای نطار کر رہی ہویگی اشکی یات سیتے ہی نور
جھیکے سے اتھی تھی اور جود کو اس کے اییا فریب یا کر جہرے پر سرجی آنی تھی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 236
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
اجھا نہلے وجہدان تم آخاؤ خلدی سے فربش ہوکر تھر میں خاؤں گی خالہ نہت غصہ ہویگی
ایتی ل نٹ اتھی ہوں میں وہ جود سے پرپرانے ہوۓ واسروم میں یید ہوگتی تھی نور نہلے
میں نے خایا تھا وجہدان ییجھے سے زور سے نوال تھا لیکن ایدر سے یانی کی آواز آخکی تھی
عج نب یاگل ہے متری ی یوی تھی وہ جود سے کہیا کتڑے ئکا لتے لگا تھا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
الینہ یاسنہ لگا تھی جب کسی نے ییجھے سے اسےحصار میں لیا تھا وہ ہرپراہ کر ییجھے ہتی نو
ک
ضرار ییجھے کھڑا مسکرا رہا تھا آ آپ کو ھھ خا ہتے؟وہ ایک ایک کر نولی ھی ہاں تم خا ہتے ہو
ت جک
وہ مسکرا کر کہیا اشکے فریب ہوا تھا جب وہ جھیکے سے اسے ییجھے کر گتی تھی آیکو کجھ خا ہتے
نو ییابیں ورنہ آپ بییل پر بیٹھ خابیں ونہی آیکو مل خاۓ گا سب الینہ گ ھتراہٹ کے
مارے شحت لہچے میں نولی تھی اوکے اگر تمہیں مترا فریب آیا اییا ہی پرا لگیا ہے نو میں
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
اوۓ تمہیں ییا ہے چیدر تھانی آج شجاآیاد گتے ہیں وہ تھی تمہاری یات کرنے کے لتے
زی نب مزے سے ہاینہ کے یاس آنے ہوۓ نولی تھی نو میں کیا کروں اتھی ضرف گتے
ہی ہیں متری یات ییا نہیں کریں گے تھی یا نہیں ہاینہ منہ ییا کر نولی تھی
متری طرف سے ائکار ہے یایلہ ییگم صاف ایداز میں نولی تھیں مجھے ونہی کرنی ہے میں تھی
ییا حکا ہوں چیدر صدی ایداز میں نوال تھا تم ا یتے صدی ک یوں ہو؟ میں ائکار کر خکی ہوں
یافی تمہاری مرصی یایلہ ییگم تھر سے اسی ایداز میں نولی تھیں آحر اس میں مسیلہ کیا ہے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 238
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
ابسا چیدر جھڑ کر نوال تھا اس میں کونی کمی نہیں ہے لیکن ہم نے ا یتے شال جس ئکل نف
میں گزاریں ہیں میں نہ نہیں تھول شکتی یایلہ ییگم شجتی سے نولیں تھیں مما آپ تھی
خایتی ہیں کہ ایکی غلطی نہیں تھی اور ہم سے زیادہ شجتی ان لوگوں نے شہی ہے چیدر تھی
اسی ایداز میں نوال تھا مجھے کجھ نہیں ییا آپ مان خابیں میں نہیں خاہیا آپ متری شادی
میں منہ ییا کر رہیں اور یایا سے تھی یات ہو گتی ہے متری انہیں تھی کونی مسیلہ نہیں وہ
شجتی دے کہیا آگے پڑھ گیا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
نور وجہدان کے لتے یاسنہ لگا خکی تھی جب وہ فربش ہوکر آیا تھا آخاؤ خلدی دے یاسنہ کر
لو کہیں ل نٹ نہ ہو خاۓ آج ارم ییگم اسے آیا دیکھ نولی تھیں جی خالہ نہ اب ل نٹ ہی
خانے لگا ہے نور تھی ائکا شاتھ د یتی نولی تھی نور بییا سوہر ہے وہ تمہارا تم تم مت کیا کرو
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ضرار جب سے گیا تھا الینہ کو اشکی قکر الجق ہو گتی تھی وہ آج واقعی اس سے نہت
یدتمتزی کر گتی تھی شارہ کام چٹم کرکے وہ رات میں روم میں آنی تھی جب ییجھے ییجھے وہ آیا
تھا آ آپ آ گتے کھایا لے آؤں وہ سرمیدہ سی نولی تھی نہیں تھوک نہیں وہ ایک لفطی
جواب د ییا واسروم میں یید ہو گیا تھا الینہ افشوس سے اسے دیکھتے لگی کجھ دپر میں وہ یاہر
¤¤¤π¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ییا نہیں کیا یات ہونی ہوگی ہاینہ پربسانی سے خکر لگانے ہوۓ نولی تھی کجھ سو چتے ہوۓ
گ ی گ ت ش غ
وہ کال مال گتی تھی جو نہلی ریگ پر ہی اتھا لی تی ھی ا الم و م یحرمہ ا کی یتر
مھ ش م ک ل
آواز گوتچی تھی جس پر وہ جواب د یتی خاموش ہو گتی تھی کیسے یاد آگتی متری چیاب کو چیدر
تھر سے اسی ایداز میں نوال تھا کججھ نہیں غلطی سے تمتر مل گیا ہاینہ نہانہ ییا گتی تھی جس
پر چیدر کی مسکراہٹ گہری ہونی تھی ابسی جسین غلطی اب یار یار ہونی خا ہتے وہ گھمیتر لہچے
میں نولیا ہاینہ کو ک نف یوز کر گیا تھا آپ تمتز سے یات کیا کریں مترے سے اس طرح مت نوال
مجنت کب کروں گی مجھ سے؟ چیدر کی پرامید آواز گوتچی تھی مجھے مجنت کریا نہیں آنی لیکن
سیکھ لوں گی ہاینہ مصوم نت سے نولی تھی اشکی یات پر چیدر نے شاجنہ ہاتھ دل پر رکھ گیا
م ش ہن ک سی
تھا مجنت ھی یں خانی نہ جود ہو خانی ہے خانے من چیدر ا کی صوم نت سے میاپر
ہویا نوال تھا
وجہدان گھر آیا نو نور سیسے کے شا متے کھڑی یال ییا رہی تھی ریڈ کلر کی یاؤں یک آنی فراک
میں وہ نہت جوئصورت لگ رہی تھی ییگم صاجنہ کہا کی ییاری ہے؟ وجہدان اشکے فریب ہویا
نوال تھا کیا مطلب کہا کی ییاری ہے؟ آپ ہی نو صیح کہ کے گتے تھے کہ رات کو ڈپر یاہر
کرنے خابیں گے نور منہ ییا کر نولی تھی اوو ہاں میں نو تھول ہی گیا میں بس اتھی فربش
ہوکر آیا ہوں وجہدان کہیا واسروم میں یید ہو گیا کجھ دپر میں وہ ایک جوئصورت سے
ربسیوری نٹ میں تھے نور؟ وہ جو ییکس ییانے میں مصروف تھی اشکی آواز سے اشکی طرف
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 242
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
م یواجہ ہونی تھی جی؟ وہ اپرو احکا کر نوجھتے لگی یار ہم ہتی مون پر کب خابیں گے؟
وجہدان غام سے لہچے میں نولیا نور کو سرمانے پر مجیور کر گیا تھا ییاؤ یار وجہدان اب سیجیدہ
شا نوال تھا اتھی نہیں اتھی شاید ہانی کا ئکاح ہوخاۓ اشکے ئکاح کے ئعد ہی کہیں خابیں
گے یلکہ سب شاتھ خلیں گے نور مزے سے کہتے لگی ہمم دیکھتے ہیں وجہدان منہ ییا کر
کہیا کھانے میں مصروف ہو گیا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
الینہ کی آیکھ کھولی نو ئظر شاتھ والی خگہ پر پڑھی تھی جہاں وہ نہیں تھا جود کو کوستی وہ اتھی
تھی جب واسروم سے یانی کی آواز آنی تھی شاید وہ واسروم میں تھا کجھ دپر نہلے کی کھونی
ہونی مسکراہٹ وابس آنی تھی چبہی وہ واسروم سے ئکال تھا اور ئظر شا متے کھڑی الینہ پر
گتی تھی وہ اسے اگ یور کریا آگے پڑھیا جب الینہ اشکا ہاتھ تھام خکی تھی ضرار آنی ام
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ہاینہ فربش سی کالج خانے کے لتے یلیک سوٹ نہتے ییار کھڑی تھی آج ا ستے کجھ بیترورک
خامع کروا کے وابس گھر آیا تھا مما میں کالج یک خا رہی ہوں عیا ییگم سے کہتی وہ یاہر آنی
تھی جہاں وہ گاڑی کے شاتھ ییک لگاۓ کھڑا تھا آپ آ گتے شجاآیاد سے؟ ہاینہ اسے دیکھتے
ہی نولی تھی ہاں تھوڑی دپر نہلے ہی آیا ہوں جتر تم تھی آخاؤ میں لے خایا ہوں کالج وہ
اسے دیکھیا غام ایداز میں نوال تھا نہیں میں خلی خاؤں گی وہ کہتی آگے پڑ ھتے لگی جب ایک
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ہاں ہو گیا شارہ کام؟ چیدر شا متے سے آنی ہاینہ کو دیکھیا نوال تھا جی ہو گیا وہ منہ ییا کر نولی
تھی جب وہ لڑکے شاتھ سے اسے دیکھتے گزرے تھے اس سے نہلے چیدر کجھ کہیا ہاینہ
ھ ت ت ہ ن
ی
نے اسے ہاتھ کے اشارے سے روکا تھا اور ان لڑکوں کے سر چی ھی ہاں تی کوبسا
ہترا لگا ہوا ہے مترے میں جو گھور گھور کے دیکھ رہے وہ ان لڑکوں کے شا متے کھڑی لڑاکا
عورنوں کی طرح نول رہی تھی کجھ نہیں ہم نو بس نوں ہی وہ دونوں خان جھوڑانے کو
نولے تھے نہیں نہیں ا بسے ہی کیا اب کھل کے دیکھ لو نہ تمہیں نو میں ییانی ہوں شالو
وہ غصے سے کہتی آگے پڑھتی جب چیدر اسے ییجھے سے تھام گیا تھا جھوڑیں مجھے وہ اشکو
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ضرار ابسا تھی کیا غصہ ہو گیا ہے؟ میں مایتی ہوں میں نے غلط کیا تھا لیکن اب میں
ی
ایتی سوری کر نو خکی ہوں الینہ اب نہت رونے کے ئعد روم میں آنی نو آ یں رونے کی
ھ ک
حگلی کر رہی تھیں ضرار نے ایک ئظر اسے دیکھا تھر اشکے فریب آیا تھا رونی ک یوں ہو اییا؟
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
چیدر مما نہیں مان رہی ہیں غازی ا بسے فون پر پربسانی سے ییا رہا تھا دیکھ غازی میں نہی
شادی کروں گا میں نے کٹھی مما کو کسی یات سے ائکار نہیں کیا تم انہیں کہ سمجھا دو
نہیں نو یا نو میں جود اسے ئکاح کرکے لے آؤں گا یا جودجوسی کر لوں گا چیدر شجتی سے نوال
تھا چیکہ اشکی یات سے غازی جتران ہو گیا تھا اسے ییا تھا اگر چیدر کجھ کہ رہا ہے نو نورا
تھی ضرور کرے گا یٹم یاگل ہو چیدر ایتی سی یات پر کونی جودجوسی کریا ہے؟ غازی ڈھارا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
آہ نور بیید میں ہی کمسانی تھی اشکی آواز سے وجہدان مویاییل سے ہٹ کر اشکی طرف
م یواجہ ہوا تھا اشکے جہرے پر ئکل نف کے آیار واضع تھے وجہدان کو اس وقت ا یتے اوپر
نے خد غصہ آیا تھا وہ جھک کر اشکے روشن ما تھے کو جومیا اشکا ہاتھ ا یتے ہاتھ میں لتے ہی
صیح نور کی آیکھ کھلی نو جود کو اشکے حصار میں یایا تھا اشکا ایک ہاتھ اتھی یک وجہدان کے
ہاتھ میں تھا وہ شاید اشکی ئکل نف کا سوچ کر نوری رات ایک ہی کروٹ نے سویا تھا نور
مسکرا کر اییا ہاتھ الگ کرنی واسروم میں یید ہو گتی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ہاینہ خلدی اتھو عیا ییگم سور مجانے ہوۓ نولی تھیں کیا ہو گیا مما سونے دیں صیح صیح
بیید حراب کر رہی ہیں ہاینہ اکیا کر نولی تھی ارے اتھو خلدی آج یایلہ آنی وغترہ آرہے
ہیں ا یتے عرصے ئعد وہ آج آرہے ہیں مجھے نو یاد تھی نہیں آحری یار کب آۓ تھے عیا
ییگم جوسی سے جہکتی ہونی نولی تھیں ککی یوں آرہے ہیں وہ لوگ الکھ لہچے کو یارمل رکھتے کے
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ہاں ہانی نولی الینہ کام میں مصروف سی نولی تھی ڑیدی ہو خاؤ میں اور نور آرہے ہیں تھر
ہم شاتھ کسی رسیوری نٹ پر کھایا کھانے خلیں گے ہاینہ کہ کر فون رکھ خکی تھی پر ہانی؟
الینہ خالی فون کو دیکھتے نولی تھی نور یاہر کونی لڑکی آنی ہے تمہیں نوال رہی ہے ارم ییگم ایدر
ٹ یم ب ت ک ئ ک ک ی
آنی نولی تھیں اجھا میں د تی ہوں نور تی یاہر لی ھی جب ظر شا متے گاڑی یں ھی
ئ ہ ھ
م س
ہاینہ پر پڑھی تھی ہاینہ نو؟ نہاں؟ اجھا خل آخا ایدر گاڑی تھی لے آؤ نور یا ھی سے
ج
نہت کجھ نول گتی تھی بییا جی میں نہیں آرہی آپ آرہی ہیں دو منٹ سے نہلے نہلے
گاڑی میں بیٹھ خاؤ ہاینہ ائگلی دیکھانے ہوۓ نولی تھی ک یوں سب جتر ہے؟ نور پربسانی
.¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
آپ آ گتے کھایا الؤں ضرار کے آنے ہی الینہ نولی تھی نہیں تھوک نہیں ضراا ر لفطی جواب
د ییا واسروم میں یید ہو گیا انہیں کیا ہو گیا ہے آج کل نہت ہی زیادہ روڈ ہو رہے ہیں
الینہ جود سے کہتی یاہر پڑ ھتے لگی جب ضرار کا فون تجا تھا اس سے نہلے وہ اتھانی ضرار
فورن سے واسروم سے ئکال تھا اور اییا فون اتھایا وابس واسروم میں یید ہوا تھا الینہ نے
شاجنہ دل پر ہاتھ رکھ گتی تھی نےنی تمہارے لتے ہی نو مال آیا ہوں اسے ضرار کے
شادی سے نہلے مال میں کہے گتے القاظ یاد آۓ تھے کیا واقعی وہ اتھی تھی کسی میں
اپترسیڈ تھا؟ الینہ جود سے سو چتے لگی نہیں نہیں ابسا نہیں ہو شکیا و بسے تھی ضرار نے میا
کیا تھا کہ جب یک وہ یا کہ الینہ کٹھی اس پر شک یا کرے ا یتے سوجوں کو جھیکتی وہ یاہر
ئکل گتی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ہاینہ گھر آنی نو سب خا خکے تھے اور گھر والے شاید سو گتے تھے وہ تھی ا یتے روم کی طرف
ک
پڑھ گتی اتھی ا ستے روم میں قدم رکھا تھا جب چیدر نے اسے ھییچ کر ایدر کیا تھا کیا
یدتمتزی ہے؟ ہاینہ اشکے اس ایداز پر گھور کر نولی تھی اتھی نو یدتمتزیاں کی نہیں ہیں
غادت ڈال لو ک یوں کہ اس جمعہ کے ئعد آپ پر ضرف اور ضرف مترا جق ہوگا چیدر اشکے
شا متے کھڑا نوال تھا ک یوں ابسا کیا ہے اس جمعہ کو؟ ہاینہ اپرو احکا کر نولی تھی چیکی اشکی
یات پر چیدر مسکرا کر اشکے فریب ہوا تھا ہمارا ئکاح وہ اشکے کان کے یاس سرگوسی کرنے
کے ایداز میں نولیا ہاینہ کو الل ضرور کر گیا تھا آ آ آیپ خابیں نہاں سے وہ ایک کر نولی تھی
اجھا خا رہا ہوں لیکن اشکے ئعد ضرف متری ہی خال کرے گی اس سے دور ہویا وہ مسکرایا ہوا
ب
یاہر ئکل گیا تھا چیکہ ہاینہ ایتی نے پری نب ہونی شابشو کے شاتھ ییڈ پر یٹھی تھی اقف نہ
شحص متری خان لے لے گا ایک دن وہ جود سے کہتی ییڈ پر ڈھے سی گتی تھی خان نو
آپ ین گتی ہیں متری جب وہ ایک یار تھر دروازے سے ییک لگاۓ نوال تھا آپ خانے
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
وجہدان اتھیں نور اسے آدھے گھیتے سے مسلسل ہالنے ہوۓ نول رہی تھی یار کیا ہو گیا
ہے تم نے ہی نو نوال تھا کہ آج آوفس نہیں خایا وجہدان بیید میں نوال تھا جی یلکل آج
ج
آوفس نہیں خایا آج ہمیں سوبییگ پر خایا ہے نور اشکا یازو ھیچورنے ہوۓ نولی تھی اتھی
سے کہاں یار وجہدان تھر سے بیید میں نوال تھا اتھی سے کہیں نہیں دونہر کے دو تج رہے
ہیں اتھی آپ اتھیں گے تھر فربش ہو یگے کھایا کھابیں گے ا یتے میں نو خار تج خابیں گے
اور ہمارے یاس اییا یاتم نہیں ہے مجھے نہت نہت شاررری سوبییگ کرنی ہے اور و بسے
تھی پرسوں نو ئکاح ہے ہانی کا میں نے اتھی میسج پڑھا ہے اشکا مجھت نہیں ییا اتھیں
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
الینہ الینہ ضرار گھر آنے ہی اسے ئکارنے لگا تھا جی کیا ہوا جتر ہے سب؟ آج ایتی خلدی
آ گتے آپ الینہ اشکے اخایک آنے پر پربسانی سے نولی تھی ہاں سب تھیک ہے تم ابسا کرو
ییار ہو خاؤ پرسوں مترے دوست کا ئکاح ہے ہم نے وہاں خایا ہے اشکی سوبییگ کرنی
ہے مجھے تم تھی کر لییا ا یتے لتے ضرار مویاییل میں مصروف شا نوال تھا چیدر تھانی کے
ئکاح کی یات کر رہے ہیں نہ آپ؟ الینہ مسکرا کر نولی تھی ہاں لیکن تمہیں کس نے
ییایا؟ ضرار اپرو احکا کر نوال تھا آپ کے دوست مترے تھانی تھی ہیں اور دوسرا نہ کہ اب
مترے چیکس تھی ہیں ئعتی کہ چیدر تھانی کا ئکاح متری دوست ہاینہ سے ہو رہا ہے الینہ
تھر سے مسکرا کر نولی تھی اوہ نہ وہی ہے نہ جس کے گھر میں گیا تھا نو وہاں چیدر تھی تھا
ہے نہ ضرار سو چتے ہو 6نوجھتے لگا الینہ ہاں میں سر ہال گتی اوہ نو اشکا مطلب ہے ییگم
صاجنہ کے بین بین ر ستے ہیں اور اب سوبییگ تھی اسی لجاظ سے ہوگی ہےنہ؟ضرار
سرارنی ایداز میں نوال تھا جی ہاں یلکل مجھے سب سے زیادہ ہاینہ کی شادی کا ای نطار تھا اور
اب میں ایک سے ایک کتڑے ییاؤں گی الینہ شاید آج نہلی یار ایتی ماں کے وغالہ کسی کو
واؤ نو لوکییگ ی یوی نقل ضرار اسے دیکھیا مجنت سے نوال تھا تھییک نو الینہ مسکرا کر نولی تھی
تمہیں ییا ہے مجھے تمہارا نہ پردا کریا نے خد بسید ہے ضرار اشکو ا یتے فریب کریا نوال تھا الینہ
مسکرا کر گاڑی میں بیٹھ گتی تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
اور الینہ کا فہفہ گوتجا تھا جی جی پترنی جی اب آخاؤ ورنہ یانی مما ماریں گی زی نب ایکی طرف
آنی نولی تھی اوہ ہاں خلو تھانی تم تھی شاتھ ہی آخاؤ مترے ہاینہ ان دونوں کو اپرا کر کہیا
....آگے پڑھ گتی
جوب سوبییگ کرنے کے ئعد نور وجہدان کے شاتھ گھر خلی گتی تھی الننہ ہاینہ الینہ اور
یافی اب اتھی مال میں ہی تھے چبہی ضرار آیا تھا الینہ اگر سوبییگ ہوگتی ہے نو خلیں وہ
مسکرا کر نوجھتے لگا جی خلیں الینہ تھی اسی ایداز میں نولی تھی خل تھر میں خلتی ہوں ہانی
الینہ اس سے ملتے ہوۓ نولی تھی تھیک ہے لیکن ضرار تھانی کل آپ اسے لے آ یتے گا
مترے گھر نہ اور نور مترے ئکاح یک مترے شاتھ رہیں گے ہاینہ خاصے مصیوط لہچے میں
کجھ دپر میں وہ ایک نہت ہی جوئصورت رسیوری نٹ میں تھے جس کے سب سے اوپر
والے قلور پر ضرار نے ایک شایید بییل یک کروانی تھی واؤ اس جوئصورت رسیوری نٹ کو
دیکھ کر الینہ نے شاجنہ نولی تھی ضرار اشکی جترت پر مسکرا کر اشکے فریب ہوا تھا کیسا
لگا؟وہ اشکو ایک شایید سے تھا متے ہوۓ نوال تھا ییوی نقل الینہ مسکرا کر نولی تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
صیح تھی وہ بیید میں ین تھی جب اشکا دروازہ زور سے تجا تھا خیسے وہ اگ یور کرنی وابس سو
گتی تھی چبہی کلک کی آواز سے دروازہ کھال تھا ہووووو جوش ہے نو دل جوش ہے نو دل من
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
نولی تھی او اجھا تھر تھیک ہے و بسے تم نہت ییاری لگ رہی ہو وجہدان اسے فریب کریا
ش ت گ ھ ک ی
نوال تھا جس پر نور سرما کر آ یں یید کر تی ھی وجہدان مجنت سے ا کی بیسانی جومیا
ب
گاڑی میں بیٹھ گیا تھا نور تھی اییا سرم سے الل جہرا لتے اشکے شاتھ یٹھی تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
الینہ یلیک فراک نہتے سر پر ریڈ حجاب کتے الیٹ سے میک اپ میں نہت ییاری لگ رہی
تھی تم ڑیدی ہو؟ضرار ییجھے سے آیا نوجھتے لگا جی الینہ مسکرا کر نولی تھی نہت اجھی لگ
رہی ہو ضرار اشکے ہاتھ تھامیا نوال تھا تھییک نو الینہ مسکرا کر نولتی ضرار کے دل میں اپر رہی
تھی تم تچن سے ہی نہت ییاری ہو الینہ ضرار اسے دیکھیا مدہوش شا نوال تھا اشکی یابیں
الینہ کو ک نف یوز کر رہی تھیں جس کی گواہی اشکے ائگلیاں مسلتے ہاتھ دے رہے تھے اییا
گ ھترایا مت کرو مجھ سے سوہر ہوں میں تمہارا کونی غتر نہیں ضرار اشکی فمر میں ہاتھ ڈالیا
اسے فریب کرنے نولے تھا حچی الینہ نے پری نب ڈھرک یوں کو سیٹھالتی ا یکے کر نولی تھی
ضرار اشکی خالت اتچواۓ کریا اشکے لیوں پر نوشا د ییا یاہر ئکل گیا تھا چیکہ الینہ کو لگا تھا
کسی نے اشکی خان مٹھی میں خکڑ لی ہے
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ہاینہ فربش سی ییچ کلڑ کے سوٹ میں سیسے کے شا متے کھڑی نہت ییاری لگ رہی تھی
یال ییا کر وہ یاہر ئکلی نو گھر میں جہل نہل تھی اشکی شاری خالہ مامی تھوتھو ا یکے تچے
سب آ گتے تھے آحر شاخد صاجب کی اکلونی بیتی کی شادی تھی اور ا یکے گھر کا پڑا تجا تھی
ب
نہی تھی وہ مسکرا کر ییجھے خانے لگی جہاں الوتج میں اشکی شاری خالہ ھی گانے گا رہی
ٹ ی
غ غ
تھیں اشالم لیکم ہاینہ مسکرا کر ا یکے یاس آنی تھی و لیکم شالم ماشاللا ماشاللا متری
شہزادی اشکی سب سے جھونی خالہ اشکے گلے لگتیں مجنت سے نولی تھیں جو ہاینہ کی طرح
کی سوخ اور چیجل تھیں اتھی وہ ان سب سے مل رہی تھی جب نور اور الینہ زی نب اور
چ
صیاجت کے شاتھ اشکے یاس آنی تھیں ویلکم ہاینہ انہیں آیا دیکھ یجتی ہونی ا یکے یاس آنی
تھی تھییککککک نووووو الینہ اور نور تھی اسی ایداز میں نولی تھیں آخاؤ سب سے نہلے نو اییا
اییا شامان مترے روم میں رکھوا دو تھر رات میں دیکھتے ہیں کیسے کیسے سویا ہے ہاینہ کجھ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 275
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
سو چتے ہوۓ نولی تھی چبہی گارڈ ائکا شامان ہاینہ کے روم میں رکھ آیا تھا آخاؤ ہم یاہر الن
میں خلتے ہیں ہاینہ انہیں اشارہ کرنی یاہر ئکل گتی وہ تھی اشکے ییجھے گتی تھے
ہاں تھتی نو کیا کیا ییوں گے؟ ہاینہ ان دونوں کی طرف دیکھتے ہوۓ نولی تھی چبہی عیا ییگم
کی آواز آنی تھی ہاینہ ہاینہ وہ دور سے اسے ئکاڑنے ہوۓ نولی تھیں جی مما نہاں ہوں وہ
ص ت گ ٹ یبیٹ ب
وہی سے ھی ھی اشارہ کر تی ھی ہاں ہاینہ بییا وہ متری یح یایلہ آنی سے یات ہونی
تھی تمہارے یایا نے کہا ہے کہ وہ سب تھی نہی آخابیں یاکہ سب شاتھ اتچواۓ کریں
میں نے انہیں کہ دیا تھا وہ کسی تھی وقت آنے ہو یگے اسیکے مترا بییا ہر جتز کا چیال کریا
کونی قصول حرکت مت کریا عیا ییگم اسے ییار سے سمجھانی آگے پڑھ گتیں جی مما ہاینہ منہ
ییا کر نولی تھی اوۓ ہوۓ شسرال والے آرہے ہیں نور اسے ج ھتڑنی ہونی نولی تھی مجھے
جھیا لو کہیں نور ہاینہ نور کے ڈو یتے میں منہ د یتے سرمانے کی تھرنور آیکتییگ کرنے
ہوۓ نولی تھی جس پر سب کے فہفہ گو تچے تھے
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 276
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
مترا بییا زرا ادھر آؤ شاخد صاجب اشکے یاس آنے نولے تھے جی یایا ہاینہ مسکرا کر نوجھتے لگی
وہ شا متے کجھ آدمی آ بیں ہیں آپ ییاؤ انہیں کہ سب کجھ کیسا ہویا خا ہتے جو متری بیتی کہ
گی سب وبسا ہی ہوگا آخاؤ متی یو اور وبییو ڈبسایید کرلو شاخد صاجب اسے مجنت سے کہتے
آگے پڑھ گتے ہاینہ تھی ئقاب کرنی ا یکے ییجھے گتی تھی ہاینہ کیتی لکی ہے نہ صیاجت اسے
ت ل ت ت ھ ک ی
د تی جسرت سے نولی ھی للا متری دوست کو آگے ھی کی ر کھے الینہ فورن سے نولی ھی
سب کجھ ییانے کے ئعد وہ وابس ان کی طرف آنی تھی ہاں نور تم وجہدان تھانی کو کال
م س
مالؤ زرا ہاینہ آنے ہی نولی تھی ک یوں؟ نور یا ھی سے نولی ھی دو یار ہاینہ اکیا کر نولی نو نور
ت ج
نے فورن سے کال مال کر اسے دی تھی جو نہلی کال پر ہی اتھا لی گتی تھی جی وجہدان
تھانی ہاینہ یات کر رہی ہوں مجھے نہ ییایا تھا کہ آپ آج رات کو نہی آرہے ہیں اور نہی
رکے گے متری دوست اداس ہو خانی ہے آ یکے ئغتر اور بس آپ آرہے ہیں آج ہاینہ ایتی
سیانی فون نور کو تھاما گتی تھی خلو الینہ اب تم اشکی یات سیتے ہی الینہ اسے فون یکڑا گتی
غ
تھی جی اشالم لیکم ضرار تھانی و بسے افشوس والی یات ہے ا یتے شارے ر ستے ہونے
ضرار اور وجہدان تھی اب سید ہاؤس تھے ایک روم میں اب لڑکے جن میں چیدر کے کجھ
دوست اور کزن کے شاتھ ضرار اور وجہدان تھی تھے اور لڑکیاں شاری ایک شایید پر تھیں
ہاینہ یانی مما سب آخابیں خلدی سے زی نب کے ئکارنے پر سب ا یتے ا یتے کاموں سے
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
صیاجت کے ییانے پر نور الینہ اور ہاینہ بی یوں اشکے ییجھے گتے تھے اور یاہر آنے ہی وہ
ق ت ی ہن ھ ک تھ تھ ی
جترت سے تی تی آ یں لتے ا یں د کھ رہے ھے جو وا عی مزے سے ا یتے ا یتے
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
لے خابیں گے لے خابیں گے دل والے دلہییا لے خابیں گے صیاجت ادا سے نولی تھی
گے گے گے گے نہ صاجنہ ییار میں دھوکا نہیں نور تھی اشکی ادا سی نولی تھی واؤ دونوں
نے اتھی یک پراپر تمتر ہیں زی نب جوش سے نولی تھی بییا خییوں گی نو میں صیاجت اپرا کر
نولی تھی اجھا جی؟ بییا ہارنے والے ہم تھی نہیں نور تھی ایک ادا سے نولی تھی نور بییا
آیکو وجہدان یال رہا ہے عیا ییگم مسکرا کر نولی تھیں اہم اہم ہاینہ اشارہ کرنی نولی تھی یدتمتزی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ہاں شاید نہی کمرہ کہ رہی تھیں آ یتی نور سو چتے ہوۓ نولی تھی آ تھی خاؤ وجہدان شا متے
روم کے دروازے سے ییک لگاۓ نوال تھا اشکی آواز سے نور اشکی طرف گتی تھی جو اسے
یھ ک
آیا دیکھ فورن سے اسے یچ کر ایدر کریا روم الک کر حکا تھا جی چیاب نہاں آکر نو ھول ہی
ت
گتی ہیں آپ مجھے وجہدان اس پر جھکا نوال تھا میں تھوڑی آپ تھولیں ہیں پڑے ڈابس
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
الینہ جود کو یارمل کرنی اشکے یاس آنی تھی اس سے نہلے ہاینہ اسے کجھ کہتی چیدر کے گھر
م ک ی ی ت ش غ
والے ایدر داخل ہوۓ ھے ا الم و م یایلہ م جوش سے تی اس سے لی یں
ھ ت ہ گ ی ک ل
ہاینہ تھی اسی ایداز میں ملتی فزا سے ملی تھی شکر ہے تھتی آ گتے آپ لوگ تھی عیا ییگم
کچن سے ئکلتیں ان سے ملتی ہونی نولی تھیں بس ا یتے شارے کام تھے شکر میاؤ اب
تھی ہم خلدی آ گتے یایلہ ییگم مسکرا کر نولی تھیں ان سب سے ملتی وہممآگے پڑھی تھی
ممم سش
مم لل س س س
سس للللال مم بللئللظلر شا متے کھڑے ان خاروں نوجوانوں پر پڑھی ا
ل ی ل جغ
ممک
م
ممم ہاینہ جوسی سے تھا گتے ہوۓ ان سے ملی تھی مل گتی فرست آنے کی یام
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ہاینہ کے یاس آنی نولی تھی اور ہم چیدر کی شایید پر ہیں وجہدان ییجھے آیا نوال تھا نور اسے گھور
کر رہے گتی تھی میں تھی ایتی دوست کے شاتھ ہوں الینہ فورن اشکے شاتھ ہونی نولی
تھی اور میں تھی ا یتے دوست کے شاتھ ہوں اشکے مفیلے میں ضرار چیدر کے یاس خایا نوال
اب آۓ گا مزہ نور مزے سے نولی تھی نو دیکھتے ہیں کون خییا ہے شاری رسموں میں
ہاینہ اور نور شاتھ نولے تھے یلکل وجہدان اور چیدر تھی ا یکے مفیلے میں شاتھ نولے تھے
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ہاینہ نو سوخا ورنہ صیح فربش نہیں ا تھے گی الینہ کے کہتے پر ہاینہ نے اپرو احکا کر ا بسے دیکھا
تھا صیح کے یاتچ تچے تمہیں نہ لگیا ہے کہ اب سو کر متری بیید نوری ہو خاۓ گی؟ ہاینہ
کے کہتے پر نور کا فہفہ گوتجا تھا ہاں یار اب سو خانے ہیں ہم نو تھک گتے ڈابس کر کر کے
صیاجت اور زی نب تھی شاتھ نولے تھے ہاں خلو سب جہاں خگہ ملے سو خاؤ ہاینہ ہیستے
ہوۓ نولی تھی
خل تھتی ضرار کیا سین ہے؟ ڈابس کریا ہے تم نے وجہدان کجھ سو چتے ہوۓ نوجھتے لگا
نہیں ڈابس وابس نہیں ہویا مجھ سے وہ نو میں نے ا بسے ہی لڈی ڈال لی تھی ضرار غام
سے ایداز میں ییانے لگا ہمم اجھا لگیا ہے مجھے ہی سب کریا پڑے گا وجہدان جود سے کہیا
کروٹ لییا سو گیا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
خلو لڑک یوں اتھو خلدی خلدی ہاینہ کی جھونی خالہ حرا انہیں اتھانے ہوۓ نولی تھیں حرا
خالہ سونے دیں یار ہاینہ کمیل میں منہ دنے نولی تھی کیا سونے دیں ئکاح ہے تمہارا ایتی
ست دلہن ی یو گی نو چیدر چ نت خاۓ گا اور تھر میں اسی کی شایید پر ہویگی اب تمہاری
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 293
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
مرصی ہے تم نے سونے رہیا ہے نہ چتییا ہے حرا مزے سے نولی تھیں ا بسے کیسے
چ نت خابیں گے چ نت ہاینہ شاہ کی ہی ہوگی ہاینہ ادا سے کہتی اتھی تھی جب ئظر ا یتے
شاتھ لیتی نور الینہ صیاجت زی نب اور فزا پر گتی تھی وہ حرا ییگم کو جپ ر ہتے کا اشارہ کرنی
اتھی تھی کجھ دپر میں نور الینہ اور یافی سب دل پر ہاتھ ر کھے اتھی تھیں ہاینہ گانے قل
آواز میں لگاۓ اسییکڑ ا یکے فریب کتے کھڑی تھی ہانی کی تچی یار نہت یدتمتز ہو تم وہ
یاتچوں شاتھ نولی تھیں ہاں نو متری شادی میں تم لوگ سونے آۓ ہو؟ اتھو شارے
ہاینہ انہیں ورن کرنی واسروم میں یید ہونی تھی ییجھے وہ شارے منہ ییا کر ا تھے تھے
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
خلو تچوں تجیوں آخاؤ سب یاسنہ لگ گیا ہے عیا ییگم انہیں آواز لگانی ہونی نولی تھیں
آ گتے ہم وہ سب فربش سی ہو کر ئکلی تھیں ہاینہ وہی رکو عیا ییگم اشکے نوکتی ہونی نولی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
یاسنہ سب نے شاتھ بیٹھ کے کیا تھا سواۓ ہاینہ اور چیدر چیکہ نور ا یتے شا متے یٹھتے
وجہدان کی حڑک یوں سے پربسان تھی جو واقعی صیح کے مقا یلے میں لگا ہوا تھا یاسنہ یک وہ
اس سے نہلے نہلے اتھا رہا تھا نور اور بس اسے گھورے خا رہی تھی یا ستے کے ئعد سب
ا یتے ا یتے رومس میں ییار ہونے گتے تھے ک یوں کہ ئکاح کا فیشن دونہر کو اسیارٹ تھا
سردی کی وجہ سے شارہ سنٹ اپ دن کا رکھا تھا نور جو جود تھی ییار ہونے خا رہی تھی
وجہدان کی آواز سے رکی تھی سیو وہ اسے ئکاڑیا ہوا اشکے یاس آیا تھا جی نولیں وہ نور مترے
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
مجالف نو شاید ییار ہوکر ہارانے کا ارادہ رکھتے ہیں جب ضرار کی آواز سے وہ یلتی تھی جی
نہیں ہم ا یتے مجالقوں کو رسموں میں چ نت کر تھی ہارابیں گے الینہ ادا سے نولی تھی
اجھا؟ ضرار اشکے فریب آیا نوال تھا جی یلکل الینہ اب تھی ہمت سے نولی تھی چیکہ ضرار
اب اشکے مزید فریب ہو گیا تھا جو اس کے فریب آنے کی وجہ وہ ڈربسیگ بییل پر جھک
گتی تھی ڈابس نو نہیں کروں گی یا تم ضرار اب اس پر جھکا نول رہا تھا نہیں ڈابس نہیں
کروں گی لیکن شاری رسموں میں ہی خییوں گی الینہ اب زرا ک نف یوز سی نولی تھی جب ضرار
اشکی بیسانی پر لب رکھ حکا تھا نہت ییاری لگ رہی ہو وہ مجنت سے کہیا آگے پڑھ گیا تھا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
نور وایٹ فراک نہتے جس پر گولڈن جوئصورت شا کام تھا یالوں کو کھال جھوڑے کانوں میں
گولڈن جھمکے نہتے ہاتھوں میں گولڈن جوڑیاں نہتے الیٹ سے میک اپ میں ہوی یوں پر ریڈ
لپ اسیک لگاۓ وہ نہت جوئصورت لگ رہی تھی قیل کرنے کا ارادہ ہے کیا؟ وجہدان
اشکے کان کے فریب ہویا نوال تھا ارادہ نو صیح تھی تھا لیکن جب نو آپ نہت پزی تھے یا
نور منہ ییا کر نولی تھی اب نو نہیں ہوں پزی اب نو شارہ یاتم ہی آئکا ہے وجہدان اشکو
ییجھے سے حصار میں لیتے ہوۓ نوال تھا اجھا جی؟ لیکن ان میں نہت پزی ہوں سب
خایتی ہوں میں نہ سب مجھے یانوں میں لگا کر ہارانے کے م نصونے ہیں نور اسے گھورنے
ہوۓ نولی تھی نہیں نہیں وجہدان ہیستے ہوۓ اشکو گلے لگایا نوال تھا جی ہاں اور وہ رہے
آ یکے کتڑے خلدی سے ییار ہوں خابیں نور اشکے شا متے لیکے شفید فمتز شلوار کے شاتھ
گولڈن وبسٹ کورٹ کی طرف اشارہ کرنی نولی تھی جو وہ فورن سے اتھایا واسروم میں یید ہو
گ ی ا ت ھا
مٹم آپ نہت جوئصورت لگ رہی ہیں ماشاللا سے یالڑ والی ہاینہ کو ییار کرنی نولی تھی
تھییک نو ہاینہ مسکرا کر نولی تھی ہانی ییار ہو گتی ہے زی نب جو نون اسیوپ نولتی آرہی تھی
اسے دیکھتے ہی یکی تھی جو گولڈن کام دار گرارے پر وایٹ کڑنی نہتے جس کے ییجھے ایک
ڈوری تھی جس پر گولڈن بسل لیکے ہوۓ تھے گلے میں گولڈن جوکڑ نہتے یالوں کو کھال
جھوڑے اوپر ییدیا لگاۓ کانوں میں وایٹ گولڈ کے ہی نوبس نہتے الیٹ سے آیکھوں میں
لیتز لگاۓ ایتی لمتی یلکوں پر مشکارہ لگاۓ الیٹ سے میک اپ پر بییک لپ اسیک
لگاۓ مہیدی والے جوئصورت ہاتھوں میں ریڈ جوڑیاں نہتے پتروں میں ریڈ ہیل نہتے وہ اس
نہت جسین دلہن لگ رہی تھی ماشاہلل نہت ییاری لگ رہی ہے متری نہن زی نب اشکے
یاس آنی اشکو لگا لگانی نولی تھی شکر ہے تم آگتی نہ ریڈ دو ییا سنٹ کرواؤ مترا ہاینہ اسے
دیکھتے ہوۓ نولی تھی چیکہ زی نب تھی وایٹ سوٹ نہتے نہت ییاری لگ رہی تھی ہاینہ کی
سرط تھی کہ ئکاح پر سب گولڈن یا وایٹ سوٹ نہتے جس پر سب نے پتروی کی تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ئکاح کا ای نطام یاہر کھلے ہال میں ہوا تھا جس کے خاروں طرف تھولوں کی شجاوٹ تھی نورا
ہال تھولوں سے شجا ہوا تھا اور شا متے ایک ڈابس قلور خیسا اسییج تھا جس کے ییچ میں
ایک تھولوں کا پردہ تھا جس کی ایک طرف ہاینہ نے بیٹھیا تھا اور دوسری طرف چیدر وایٹ
شتروانی نہتے لمتے یالوں کو چیل سے سنٹ کتے ایتی شفید ریگت پر پڑھی وہی سیو میں وہ
نہت جوپرو جوان لگ رہا تھا ا یتے دوسیوں کزن اور گھروالوں کے شاتھ وہ نہت شان سے
اسییج پر آیا تھا اب اسے ضرف ہاینہ کا ای نطار تھا کجھ دپر میں نور الینہ زی نب صیاجت سب
ایتی ایتی تھولوں سے تھری اسییک اتھاۓ اسییج پر کھڑی تھیں اور شا متے سے ہاینہ ا یتے
ن
شارے کزن لڑکوں کے شاتھ شان سے آنی تھی اسییج پر ہیجتے ہی نور الینہ وغترہ نے اس
پر اور چیدر پر وہ اسییک جھلکانی تھیں جن سے تھولوں آبسار کی طرح ئکلے تھے چیکہ چیدر
ضرف اشکی ایک جھلک کو پرشہ تھا جو شان سے ایتی طرف کے اسییج پر بیٹھ گتی تھی جب
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 300
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
عیا ییگم نے ان دونوں کو امام صامن یید ھتے آنی تھیں ہاینہ کو الل ریگ کا امام صامن
جس پر جوئصورت شا گولڈن کلڑ کا یا قاطمہ لکھا تھا اور چیدر کو تھی اسی طرح کا امام صامن
جس پر جوئصورت شا یا غلی لکھا تھا دونوں کو نہیایا تھا ہاینہ کو سب رسموں میں سب سے
زیادہ نہ رسم بسید تھی اشکی نہ جواہش تھی آج نوری ہو گتی تھی
سیدہ ہاینہ شاہ ولد سید شاخد غلی شاہ آئکا ئکاح سید خاقظ غلی چیدر سے یاتچ الکھ رونے رونی
خل وقت نہ یایا خایا ہے کیا آپ کو قیول ہے؟ مولوی کے نوجھتے پر ہاینہ اشکے خاقظ
ہونے پر جتران ہونی تھی تھر ایک جوسی کی لہڑ تھی جو اس کے ایدر دوڑی تھی جی قیول
ہے جوسی سے نولی تھی اشکی طرف کے ئکاح کے ئعد مولوی صاجب نے چیدر کا ئکاح کا
پڑھایا تھا جو وہ جود جوسی سے قیول گیا تھا
ئکاح ہونے ہی چیدر پردہ ییچ میں سے اتھایا ہاینہ کی طرف آیا تھا سب کی شاؤبییگ گوتچی
تھی خلو چیدر ایتی دلہن کو دیکھ لو اب حرا ییگم کے کہتے پر چیدر مسکرایا ہوا ہاینہ کا گھویگٹ
اتھایا سب کے شا متے اشکی بیسانی پر ایتی مجنت کی نہلی مہر جھوڑیا ہاینہ کا دل تھا متے پر
ہتر نہ شحرہ یایدھ کہ میں نو آیا رہے وجہدان ا یتے شفید سوٹ پر شفید ہی ی نکا ڈالے اسییج پر
آیا تھا ڈولی یارات تھی شاتھ میں نو الیا رہے عمر تھی شفید ی نکا ڈالے اشکے شاتھ آیا تھا
اب نو یا ہویا ہے ایک روز ای نطار گوری آج نہیں نو کل تجھ کو ہے متری ہویا رہے وجہدان
نور کے چیدر کے کیدھے پر ہاتھ ماریا ڈابس کریا آگے پڑھا تھا جہاں نور اسے گھور گھور کر
دیکھ رہی تھی نےنو لے کے میں خاؤاں گا دل دے کے میں خاؤاں گا وجہدان اور عمر
شاتھ ڈابس کرنے نولے تھے ہال میں موجود سب لوگوں نے شاؤبییگ کی تھی وجہی نور
اسے گھورنی ہونی اییا ڈو ییا یایدھتی زی نب کو اشارہ کرنی اسییج پر آنی تھی
کر دیا ہے نو نے مجھ کو نوں نے فرار کہ دیا ہے دییا سے میں پتری میں پتری میں پتری
ہوگتی رہے نور وجہدان کے فریب ہونی نولی تھی
Boys VS Girls
خلیں تھتی اب ہم ایک اور رسم کریں گے جو مجھے نہت بسید ہے اور میں وہ کروں گی تھی
ضرور نے شک آپ لوگ مانے یا نہیں نور سب کو مجاطب کرنی نولی تھی کون سی رسم
صیاجت اسے دیکھتے ہوۓ نولی تھی چبہی نور نے الینہ کو اشارہ کیا تھا جو ہاتھ میں دودھ کا
یاؤل اتھاۓ آرہی تھی الننہ ضرار ضرف الینہ کو دیکھتے میں مصروف تھا رسم نہ ہے کہ
پڑے تھیا اور ہاینہ دونوں اس یاؤل میں ہاتھ ڈالیں گے اور انہیں ایک ریگ ڈھویڈنی ہوگی
ت ی ھ ٹ یب
جو نہلے ڈھویڈے گا وہ چ نت خاۓ گا الینہ ا یکے یاس تی ضرار کو د کھ کر نولی ھی جو
اشکا اعٹماد دیکھ کر مسکراۓ ئغتر یا رہے شکا تھا سو ل نٹ اسیارٹ نور اور الینہ کی کہتے پر
چیدر اور ہاینہ نے شاتھ یاؤل میں ہاتھ ڈاال تھا اور کجھ دپر میں ریگ ہاینہ کے ہاتھ میں تھی
نور اور الینہ جوسی سے چیچے تھے چیکہ ضرار نے دل میں چیدر کو گال یوں سے نوازہ تھا یا ہووو
ہم چ نت گتے نور اور الینہ دونوں ادا سے نولتی وجہدان اور ضرار کو سرمیدہ کر گتی تھیں
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 304
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
اقف آج نو نہت تھک گتے سب گھر میں داخل ہونے ہی نولے تھے ہاں بییا تم ابسا کرو
آج ا یتے ا یتے سوہروں کے شاتھ ہی سو ورنہ تم لڑکیاں اگر شاتھ سو گی نو تھر صیح ہی کر
د یتی ہو سونے میں عیا ییگم میٹھے لہچے میں نولی تھیں جی تھیک ہے نور مسکرا کر کہتی
ا یتے ملے ہوۓ روم میں گتی تھی جہاں وجہدان نہلے ہی ییڈ پر مزے سے یٹم دراز تھا
جی نو کیا قیل ہو رہا ہے آیکو ہار کر نور سرارت سے کہتی اشکے یاس آنی نولی تھی نہت اجھا
قیل ہو رہا ہے ک یوں کہ میں ایتی مجنت سے ایتی ی یوی سے ہارا ہوں نو میں اصل میں خییا
ت ک قل ی
ہوں وجہدان مجنت سے نوال تھا کون سی م د ھی ہے؟ نور اب ھی سرارت سے نولی
ی
تھی جب یک ہے خان د ھی ہے ل ہی وجہدان ھی اب اسی کے ایداز یں نوال تھا ییا
م ت ک ک
تھا مجھے نور منہ ییا کر کہتی اتھتے لگی تھی جب وہ اشکی کوشش یاکام کریا اسے ا یتے شاتھ
کر حکا تھا کیا ہے وجہدان مجھے فربش ہویا ہے نور اسے گھور کر نولی تھی ہو خایا میں نے میا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 305
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
کیا ہے کیا وجہدان اشکے فریب ہویا گھمیتر لہچے میں نوال تھا آپ خانے دیں گے نو ہی ہویگی
یا فربش نور منہ ییا کر نولی تھی کل ہم الہور خا رہے ہیں وجہدان اشکے فریب ہویا نوال تھا
کون کون؟ نور اپرو احکا کر نولی تھی میں تم ضرار اور اشکی ی یوی چیدر اور ہاینہ اور شاید ہاینہ
کی قٹملی میں سی تھی کونی خاۓ مجھے آج ہی چیدر نے کہا نو میں نے ہاں کردی اسی
نہانے ہم گھومے گے نو صیچی وجہدان اسے ئفصیل ییا رہا تھا تھر میں مومی اور ہمنہ سے
تھی ملوں گی نور جہک کر نولی تھی یلکل وجہدان تھی مسکرا کر نوال ہاۓ للا آپ کیتے ا جھے
ہیں یا نور جوسی سے نولی تھی اییا تھی اجھا نہیں ہوں و بسے اس سے نہلے نور اشکی یات کا
جم م س
قہوم ھتی وہ اس پر جھک حکا تھا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
تھی تم نہت ییاری لگ رہی تھیں آج ضرار اشکے فریب ہویا نوال تھا تھییک نو آپ تھی
ا جھے لگ رہے تھے الینہ تھی اسی ایداز میں نولی تھی میں نو ہوں ہی اجھا ضرار اپرا کر نوال
تھا جی جی نہت الینہ پتزیا نولی تھی ک یوں میں تمہیں جوش نہیں رکھیا کیا؟ ضرار اشکے مزید
فریب ہویا نوال تھا نہیں نہیں ابسی کونی یات نہیں ہے میں نہت جوش ہوں آ یکے شاتھ
ل
الینہ مسکرا کر نولتی ایتی محصوص ڈاپری لکھتے لگی تھی نہ کیا تی ہو م؟ یں نے نہت یار
م ت ھ ک
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ہاینہ بییا خاؤ فربش ہو خاؤ زی نب ہیلپ کر دے گی تمہاری چیولڑی ایارنے میں عیا ییگم کی
آواز سے وہ جو کزن کے شاتھ یانوں میں مصروف تھی ایکی آواز سے ہوش میں آنی تھی
جی خا رہی ہوں مما وہ مسکرا کر کہتی زی نب کے شاتھ روم میں آنی تھی خلو آؤ میڈم میں
تمہاری چیولڑی ایار دوں زی نب اس سے کہتی اتھی اشکی چیولڑی ایارنے ہی لگی تھی جب
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
نولی تھی نو کیا الینہ اپرو احکا کر نولی تھی ایک یلین ہے نور اشکے کان میں اییا یلین ییانے
لگی تھی اور آسنہ آسنہ الینہ کے جہرے پر تھی سرارنی مسکراہٹ آرہی تھی چیکہ ضرار ان
دونوں دوسیوں کو دیکھیا مسکرا کر یاہر ئکل گیا تھا
خل آخا نور الینہ کو اشارہ کرنی نولی تھی اوکے اوکے الینہ تھی سرارنی ایداز میں نولی تھی چیدر
تھانی یات ستیں نور اور الینہ کے شاتھ نو لتے پر وہ ایکی طرف م یواجہ ہوا تھا جی؟ نولیں وہ
تھی انہیں کے ایداز میں نوال تھا وہ یا آپ ہمارے شاتھ خلیں لیکن آپ نولیا مت کجھ نور
س
صاف ایداز میں نولی تھی کیا؟ میں سمجھا نہیں چیدر یا ھی سے نوال تھا ارے آپ لیں نو
خ جم
الینہ تھی اسے اشارہ کرنی نولی نو وہ ا یکے کیدھے احکایا ا یکے شاتھ ہی پڑھ گیا
ہانی اتھ خا یار الہور خایا ہے ہمیں نور اسے ہالنے ہوۓ نولی تھی نور مجھے ییگ مت کرو
سونے دو کل تھی نہیں سونی تھی میں ہاینہ کمیل منہ یک کتے نولی تھی ہاینہ اتھ خاؤ ورنہ
ہم چیدر تھانی کو یال لیں گے ونہی اتھابیں گے تمہیں ا یتے طر ئقے سے الینہ اب کی یار
ایتی مسکراہٹ جھیاۓ نولی تھی یال لو جس کو یالیا ہے اور وہ میں ڈرنی نہیں ہوں چیدر
شاہ سے جب اتھیا ہوگا اتھ خاؤں گی اب تم خاؤ سونے دو یا ہاینہ منت تھرے لہچے میں
نولی تھی چیکہ نور اور الینہ فہفہ جھیانی شا متے کھڑے چیدر کو اشارہ کرنی آگے پڑھ گتیں
شکر ہیں گتی ہاینہ شکون کا شابس لیتی نولی تھی اتھ خاؤ اب چیدر کی سیجیدہ آواز اشکے کانوں
میں گوتچی تھی ہاہاہا میں نو ڈر گتی نور ہاینہ بستر میں سے ہیستے ہوۓ ئکلی تھی جہاں وہ
م ک ی
شا متے ہی ہاتھ یایدھے کھڑا تھا اسے اصل میں ا یتے شا متے د تی وہ یح تی میں ڈر تی
گ ع ص ھ
ک ی
تھی تھر فورن ایتی خالت د تی وہ ایک یار تھر ل میں منہ دنے تی ھی خابیں آپ
ت یل ی م ک ھ
میں اتھ گتی ہوں خا رہا ہوں خلدی سے فربش ہوکر آخاؤ تھر الہور کے لتے ئکلیں گے
چیدر اس سے کہیا آگے پڑھا تھا اقف شکر ہے گتے اب نہ نور اور الینہ تچ کے دیکھابیں
مجھے وہ بیش سے کہتی ا یتے شلتییگ پر چیدر کے وابس آنے کے جوف سے ڈو ییا لیتی وہ
بستر سے ئکلی تھی میں نو کہیں نہیں گیا چیدر کی ایک یار تھر آواز گوتچی تھی اشکی آواز سے
ی
وہ یلتی تھی جہاں وہ سرارنی آ یں لتے ھڑا تھا آخاؤ فربش ہوکر خلدی اس سے لے ہاینہ
ہن ک ھ ک
کجھ کہتی وہ اشکی بیسانی زور سے جومیا یاہر ئکال تھا ییجھے ہاینہ اییا دل تھامتی واسروم میں
یید ہونی تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
یاسنہ کرنے کے ئعد وہ سب اب ا یتے ا یتے شامان لتے گ نٹ پر کھڑے تھے نور گرین کلڑ
کی سورٹ فراک نہتے ییجھے اورتج قلیتر نہتے یالوں کو نونی میں قید کتے الیٹ سے میک اپ
میں نہت ییاری لگ رہی تھی نور تم مترے شاتھ خلو گی سراقت کے شاتھ وجہدان اشکے
یاس آیا نوال تھا ہمم دیکھتے ہیں نور اپرا کر نولی تھی دیکھتے نہیں ہے جو کہ رہا ہوں وہی کریا
وجہدان اس کے کان کے فریب سرگوسی کر رہا تھا اہمم اہمم اگر آپ لوگوں کی یابیں ہو گتی
نو خلیں؟ ہاینہ ا یکے یاس آنی نولی تھی ہاں خل نور اشکو اشارہ کرنی نولی تھی نور مترے
شاتھ خاۓ گی وجہدان نور کو گھوریا نوال تھا اجھا تھیک ہے لیکن آپ کس کے شاتھ خابیں
گے؟ ہاینہ سرارت سے نوجھتے لگی تھی کیا مطلب؟ میں ایتی کار میں خاؤں گا وجہدان
اسے دیکھتے ہوۓ نوال تھا یات نہ ہے کہ میں نور اور الینہ اور زی نب ایک کار میں خا رہے
ہیں اور آپ چیدر اور ضرار تھانی ایک کار میں اور متری خالہ اور مما وغترہ ڈرای یور کے شاتھ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 315
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
ایک کار میں خا رہے ہیں لیکن اگر آیکو ایتی کار تھی لے خانی ہے نو آپ لے خا شکتے ہیں
لیکن چیدر کا کہیا ہے کم کار ہونی خا ہتے ہاینہ ئفصیل "ییانے لگی ہاں یات نو تھیک ہے
چیدر وجہدان سو چتے ہوۓ نوال تھا جی ___میں آنی ہوں نور ا یتے تم کار میں بیٹھو ہاینہ
اس سے کہتی آگے پڑھ گتی جب وجہدان نے جھیکے سے اسے ا یتے فریب کیا تھا اتھی
خییا تھاگیا ہے تھاگ لو وہاں خاکے نو شارہ یاتم مترا ہی ہوگا نور صاجنہ وجہدان اسے فریب
ک ت ی
کریا نوال تھا چیکہ نور اس کی ان حرک یوں سے ہمیشہ ک نف یوز ہو خانی ھی د یں گے اب
ھ
خانے دیں مجھے نور منت تھرے لہچے میں نولی تھی ہم خاؤ لیکن وجہدان اشکو مزید فریب
کریا نوال تھا لیکن کیا؟ نور کے کہتے ہی وجہدان اشکے ہوی یوں پر جھکا تھا چیکہ نور اشکی اس
ت گ ھ ک ی
حرکت پر ڈر سے آ یں یید کر تی ھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
نوال تھا نہیں مترا وہ مطلب نہیں تھا الینہ ائگلیاں مڑورنے ہوۓ نولی تھی اجھا خلو خلیں
لیکن لییا کیا ہے؟ ضرار مصروف شا نوجھتے لگا وہ مترے خانے کی ضرورت نہیں ہے آپ
جود لے آ بیں نہ یکڑ پر سے ہی نو لییا ہے الینہ غام سے ایداز میں نولی تھی کیا مطلب کیا
ک ح ی جم س
ل
لییا ہے؟ ضرار یا ھی سے نوال تھا وہ لیس یاپڑ ی ل اور تیس لے آ بیں کافی شاری
الینہ مزے سے نولی تھی واٹ؟ مطلب تم ایتی دپر سے ضرف ان قصول جتزوں کے
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
خلیں تھتی خلیں سب اب نہت دپر ہو گتی ہے چیدر یاہر سے ہی خالنے ہوۓ نوال تھا
آرہے ہیں آسنہ نولیں ہاینہ اشکے یاس آنی نولی تھی وہ اس وقت یلیک لویگ کورٹ نہتے
یالوں کو نونی ییل میں کتے الیٹ سے میک میں نہت جوئصورت لگ رہی تھی اجھا جی
ک ی
چیدر مسکرا کر کہتے لگا ہاں جی و بسے آپ اییا مسکرانے ک یوں ہیں؟ ہاینہ اسے د تی نو ھتے
ج ھ
لگی تھی میں ضرف آپ کے شا متے ہی مسکرایا ہوں ڈارلییگ ورنہ سب کے لتے میں
نہت کھڑوس ابسان ہوں چیدر اس کے فریب ہویا نوال تھا بس بس آپ کھڑوس نو ہیں ہی
جتر اب نہ دیکھیا ہے کہ آپ الہور کے کتے کار خال تھی شکتے ہیں یا نہیں ہاینہ ادا سے
خلوووو ہاینہ گاڑی تھگانے ہوۓ نولی تھی شاتھ چیدر نے تھی ایتی گاڑی زن سے
تھگانی تھی انہیں ییدرہ منٹ یک ربس لگانی تھی اور جو ییدرہ منٹ ئعد أگے ئکلیا وہ چ نت
خایا سروع سروع میں نو ہاینہ ہی آگے تھی لیکن ییدرہ منٹ ئعد چیدر کی گاڑی آگے ئکل
گتی تھی اور اب ہاینہ کو اشکی بین دن یک شاری یابیں مایتی تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
خار گھیتے کی شحت ڈری یو ییگ کے ئعد وہ لوگ اب الہور کے ایک شایدار ہویل میں تھے نور
نو جب سے آنی تھی جب سے ہی ایتی ییکس میں لگی ہونی تھی اور الینہ اور ہاینہ کے
اقف میں نو نہت تھک گتی ہوں یار میں نو خا رہی سونے رات میں یاہر خلیں گے ہاینہ
مزے سے کہتی ا یتے روم میں خلی گتی تھی میں تھی خا رہی ہوں الینہ تھی سرارت سے
کہتی آگے پڑھ گتی تھی خلو گی اب وجہدان شحت لہچے میں نولیا نور کی خان ئکال گیا تھا وہ
سروع سے ہی اس کے غصے سے ڈرنی تھی اب آؤ گی یا نہیں وجہدان کی ایک یار تھر آواز
گوتچی تھی لیکن نور اسے ضرف دیکھ کے رہے گتی تھی اس کے تھر سے اگ یور کرنے پر
وجہدان نے اسے یازو سے یکڑ کر ایدر کیا تھا کیا مسیلہ ہے اگیور ک یوں کر رہی ہو مجھے؟
تمہیں ییا ہے یا کہ مجھے یلکل نہیں بسید نہ حرکت وجہدان شجتی سے نوال تھا میں اگیور نہیں
کر رہی تھی آپ کو اجھا سوری یا آپ مجھے یانو گھر لے خابیں یلزز نور اب مصوم نت سے
نولی تھی مجھے نہیں خایا وجہدان شجتی سے نوال تھا یلززززززز نور اب مزید مصوم نت سے نولی
تھی جس پر وجہدان اشکی یات ما یتے پر مجیور ہو گیا تھا
شام میں ایتی بییدیں نوری کرنے کے ئعد وہ لوگ اب یاہر خانے کے لتے ییار تھے نور نو
دونہر میں ہی وجہدان کے شاتھ ایتی یانی کے خلی گتی تھی الینہ اور ضرار ایک روم میں ہی
تھے زی نب اور ہاینہ ایک روم میں یافی عیا ییگم اعر حرا ییگم کا تھی ایک الگ روم تھا الننہ
چیدر اکیلے ہی ایک روم میں تھا ہایتننہ چیدر اسے آواز لگایا نوال تھا جو کافی دپر سے سب کو
یاہر کھڑا کتے جود غایب تھی آرہی ہوں تھتی وہ یلیک کلڑ کی سرٹ نہتے ییجھے یلیک ہی
چتیس نہتے اس پر ریڈ اوور کورٹ نہتے یاؤں میں تھی ریڈ ہی جوگر نہتے وہ شادگی میں تھی
سیدھا چیدر کے دل میں اپر رہی تھی خلیں وہ اشکے فریب آنی چیکی تجانی نولی تھی ہہہم خلو
ضرار آخا نو تھی میں گاڑی ئکال رہا ہوں چیدر ضرار سے کہیا ہاینہ کے شاتھ ہی یاہر ئکال تھا
جود تھی وہ یلیک سوٹ پر یلیک شال لتے اجھا خاصا ہترو لگ رہا تھا
خلیں ضرار الینہ یلیک چتیس پر وایٹ کریا نہتے شاتھ ملتی کلڑ کی جوئصورت شال لتے سر
کو حجاب سے ڈ ھکے ہمیشہ کی طرح ضرار سے نہلے ییار کھڑی تھی ہاں خلو آخاؤ ضرار تھی
یلیک چتیس پر وایٹ کریا نہتے ہوۓ تھا آپ نے متری کانی کی ہے نہ؟الینہ سرارت سے
جم س
نوجھتے لگی کیا مطلب ضرار خلتے خلتے یا ھی سے رکا تھا تھر ئظر ا یتے اور اشکے سٹم کتڑوں
پر پڑھی تھی اوہ نہ نو کیل گول ہو گیا ضرار تھی سرارت سے نولیا اشکا ہاتھ تھامے خلتے لگا
تھا الینہ محض مسکرا دی تھی تمہیں ییا ہے الینہ نہ میں تمہارے شاتھ نہت زیادہ جوش
جم س
ی
ہوں ضرار کی ایک دم سے کی گتی یات سے الینہ نے یا ھی سے اسے د کھا تھا ہاں یار
میں تمہارے شاتھ نہت جوش ہوں چبہی نہ ی نٹ ئکل رہا ہے مترا ضرار منہ ییا کر نوال تھا
چیکہ الینہ کا فہفہ گوتجا تھا تم ہیستے ہوۓ تھی نہت ییاری لگتی ہو و بسے ضرار ایک یار تھر
اسے ییگ کرنے کو نوال تھا کیا ہو گیا ہے آج آیکو الینہ سرما کر نولتی ضرار کے دل میں اپر
رہی تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
نور جب سے آنی تھی جب سے ہمنہ مومی اور ایتی یافی کزن کے شاتھ ہی تھی زی نب
عیدو اور ییلم ییگم تھی کل سے نہاں آ گتے تھے نور کے لتے نہ یات تھی ایک سرپرابس
ہی تھی اور ائکا نو رئکاد تھا نہ لوگ جب تھی اکٹھے ہونے تھے نو انہیں دییا کی کونی جتر ہی
نہیں ہونی تھی وجہدان تھی عیدو اور ا یتے یافی کزن کے شاتھ یاہر تھا اور سیاؤ کیا کیا ہو
رہا ہے الئف میں کیسی خل رہی ہے اہمم اہمم ہمنہ اسے جھتڑنے ہوۓ نولی تھی بس
کیا ییاؤ نہت ہی اجھی خل رہی ہے پرو نور تھی اسی ایداز میں نولی تھی اہمم اہمم نہت
نے سرم نہیں ہو گتی تم مومی تھی اب اسے ج ھتڑنے ہوۓ نولی تھی میں ضرف ہمنہ
آنی کے شا متے ہی نے سرم ہوں ک یوں ہمنہ آنی نور اس سے گلے لگتی نولی تھی کٹھی ہم
سے نو اس طرح یات نہیں کی چبہی وجہدان ایدر آیا تھا اور اس کے ہمنہ کے گلے لگتے پر
جوٹ کی تھی چیکہ اشکی یات سے نور سرم سے الل جہرا اتھا تھی نہیں یانی تھی جس پر
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 325
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
مومی اور ہمنہ نے اسے اور جھتڑیا سروع کر دیا تھا اجھا متری ی یوی سے دور رہو زرا وجہدان
ہمنہ کو اشارہ کریا نوال تھا اور نو متری ی یوی سے آرام سے یات کر عیدو تھی اشکے یاس آیا نوال
تھا چیکہ اب سب کا رخ ہمنہ کی طرف ہو گیا تھا اوہ ہو ی یوی نور اسے ج ھتڑنی ہونی نولی تھی
نور جپ بس ہمنہ سرمانے ہوۓ اسے جٹ لگا گتی تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
کہاں خا رہے ہیں ہم؟ ہاینہ مسلسل نولے ہی خا رہی تھی ہاں دیکھو ییا ہی نہیں رہے
م
الینہ کمل اشکا شاتھ د یتے میں لگی تھی اقفف جپ نہیں ہو شکتی تم دونوں وہ تھی نو
ب
جپ کرکے یٹھی ہے ضرار ان کے مسلسل نو لتے سے اکیا کر نوال تھا میں اشلتے جپ
ب
یٹھی ہوں ک یوں کہ میں ایتی ییکس ییا رہی تھی لیکن ایتی دپر ہو گتی ہے خلے ہوۓ ہم خا
کہاں رہے ہیں زی نب تھی اب ائکا شاتھ د یتی نولی تھی بس نہ تھوڑا آگے جویلی فوڈ
کجھ دپر میں وہ اس جوئصورت ریگین عمارنوں والی جویلی اشتریٹ میں تھے اوہ مانی گوڈ کیتی
ییاری خگہ ہے نہ بس اب ہم نہاں کھایا ئعد میں کھابیں گے ییکس نہلے لیں گے ہاینہ
مزے سے کہتی آگے پڑھی تھی چیکہ چیدر تھی مسکرایا ہوا اشکے اور زی نب کے ییجھے گیا تھا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ایک منٹ میں زرا کال لے کر آیا ضرار پربسانی سے کہیا آگے پڑھا تھا چیکہ الینہ اسے اس
ت کش ت ت گ ی ی ش ھ ک ی
طرح پربسانی میں د تی جتران سی ا کے ھے تی ھی واٹ م ابسا یسے کر تی ہو یار م
ک ج
جود کو کیسے ئکل نف نہیجا شکتی ہوں دیکھو چیا میں ایتی الئف میں جوش ہوں تم تھی آگے
پڑھ خاؤ متری وجہ سے یلزز جود کو ئکل نف مت دو میں تم مجنت کریا تھا لیکن اب متری
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
خلو نور میں تھکا ہوا ہوں اب بس سوؤں گا تم تھی آخاؤ اب روم میں وجہدان کھانے سے
قارغ ہویا نوال تھا میں آج ہمنہ آنی کے شاتھ سوؤں گی نور آرام سے نولی تھی ہاں نہ مترے
شاتھ سو خاۓ گی ہمنہ وجہدان کو جتڑانے ہوۓ نولی تھی چیکہ وہ ضرف شحت ئظریں
ک ی
لتے نور کو دیکھ رہا تھا کھا خاؤں گے کیا ہمنہ اشکی شحت ئظروں کو د تی مزید جتڑانے
ھ
ہوۓ نولی تھی نور خاموش کھڑی تھی چیکہ اشکی یات سے اب وہ سیدھا غصے سے الل
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
کیا کر رہی ہو ہاینہ جب سے رسیوری نٹ سے آنی تھی جب سے اکیلی ہویل کی پترس پر
کھڑی تھی چبہی چیدر اسے ییجھے سے حصار میں لییا نوال تھا کجھ نہیں وہ اشکے اییا فریب
ہونے سے نے پری نب شابشوں سے گ ھترا کر نولی تھی گ ھترایا مت کرو مجھ سے چیدر اشکو
ا بسے ہی حصار میں لتے نوال تھا حجچی وہ محض اییا ہی کہ یانی تھی ادھر دیکھو چیدر اشکا جہرہ
ایتی طرف کریا نوال تھا سردی کی وجہ سے اشکی سرخ پڑھتی یاک اشکے سرخ گال چیدر کو اجھا
آپ ییابیں گے مجھے کہ وہ کون تھی جس سے آپ ایتی مجنت کا خا تجا ذکر کر رہے تھے
الینہ ضرار کی طرف دیکھتے دتھمے لہچے میں نولی تھی میں نے تم سے نہت نہلے کہا تھا کہ
مجھ پر کٹھی شک مت کریا اور اب تم وہی کر رہی ہو ضرار پربسانی سے ماتھا مسلتے ہوۓ
نوال تھا میں ضرف نوجھ رہی ہوں اگر شک کرنی نو نہاں یا ہونی الینہ غام سے ایداز میں نولی
تھی ہمم جتر ضرار ایک لمیا شابس لییا اس کے یاس گیا تھا دیکھو الینہ متری تم سے مجنت
کی شادی نہیں ہونی تھی تم سے نہلے متری زیدگی میں ایک لڑکی تھی لیکن جب تم سے
متری شادی ہونی نو میں نے تم سے نوری وقاداری سے ئعلق یٹھایا ہے ضرار آرام سے ییا
رہا تھا اور شچ کہوں نو میں مجنت کرنے لگا ہوں تم سے اب تمہارا نہ فرض ہے کہ تم کسی
کے کہتے میں یا آؤں اور ضرف مجھے پر دھیان دو تھیک ہے؟ضرار اشکا ہاتھ تھامے مجنت
سے نوال تھا تھیک ہے الینہ مسکرا کر نولی تھی
.¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 333
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
ہاینہ کی آیکھ کھولی نو آیکھوں کے شا متے رات کا م نظر آیا تھا نے شاجنہ ہوی یوں پر
مسکراہٹ آنی تھی یدتمتز ابسان اشکو لفب سے نوازنی وہ واسروم میں یید ہونی تھی
مسلسل تجتے فون کی آواز سے وہ اتھا تھا ہاں نول یار جمانی لییا وہ جود سے اکیا کر اتھا تھا
داقع کرو اسے دوسری طرف سے کی گتی یات پر وہ ایک یات تھر سے اکیا کر نوال تھا اجھا
میں ضرار سے نوجھوں گا دیکھتے ہیں کجھ میں سید غلی چیدر ہوں اور میں للا کے سوا کسی
سے نہیں ڈریا اسے ایتی زیان میں سمجھا دو یافی میں شام یک ییایا ہوں فون غصے سے
کاییا وہ ییڈ پر تھییکیا جب ئظر شا متے وال بیتڑ پر لگی ہاینہ اور اشکی ئصوپر پر پڑھی تھی نے
شاجنہ مسکراہٹ ہوی یوں پر یکھری تھی شکون ہو تم مترا اشکی ئصوپر سے کہیا وہ بستر سے
اتھا تھا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ب
نور تم نے ایتی دوسیوں کے یاس نہیں خایا؟ ہمنہ یا ستے کی بییل پر یٹھتی اس سے
مجاطب ہونی تھی ہاں خایا ہے بس اتھی تھوڑی دپر میں یات کرنی ہوں ان سے شاید
ہاینہ سو رہی ہو اتھی وہ ل نٹ اتھتی ہے نور ہمنہ سے کہتی یا ستے میں مصروف ہو گتی تھی
چبہی وجہدان یا ستے کی بییل پر آیا تھا فربش شا گرے سرٹ اور یلیک چتیس میں وہ نور
کے دل میں اپر رہا تھا اہمم اہمم ہمنہ اسے کیدھا مارنی نولی تھی نور وجہدان اس کے شاتھ
بیٹھیا نوال تھا جی؟ وہ ابسا کرو ہاینہ اور الینہ سے کہوں کے ائکا جہاں کا یالن ہے ہمیں ییا
دیں ہم سیدھا وہی خلتے ہیں وجہدان اس سے کہیا جود تھی یا ستے میں مصروف ہو گیا تھا
اجھا میں کرنی ہوں کال نور ان سے کہتی تھر سے یا ستے کے شاتھ ائصاف کرنے میں
مصروف ہو گتی تھی کییا کھاؤ گی؟ عیدو انہیں گھورنے ہوۓ نوال تھا اتھی نو اسیارٹ کیا
ہے ہمنہ ادا سے نولی تھی للا طونہ کیتی دپر سے دونوں تھوس رہی ہیں عیدو وجہدان کو
ہالنے ہوۓ نوال تھا چیکہ ہمنہ اور نور دونوں ایکی یانوں پر دھیان دنے ئغتر کھانے میں
مصروف تھیں بییا کھانے دنے ایکو ییا نہیں لگیا ک یوں نہیں ہے خییا تھی کھا لیں ا بسے ہی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ہاینہ مجھے تم سے ایک یات کرنی ہے الینہ اشکے یاس آنی نولی تھی ہاں نول اس سے نہلے
الینہ کجھ کہتی ہاینہ کا فون تجا تھا ایک منٹ یار نور کی کال ہے ہاینہ اس سے کہتی فون
اتھانے لگی تھی جب الینہ نے اسے روکا تھا ءار دو منٹ رک خا نہلے متری یات شن لے
ورنہ ضرار آخابیں گے یلزز الینہ کے اس طرح کہتے پر ہاینہ اشکا خاپزہ لیتی فون رکھ خکی تھی
ہاں نولو چبہی الینہ کا تھی فون تجا تھا اور نور کی کال جمگا رہی تھی یار نو نہلے اسے ییا دے
کے ہم دو منٹ ئعد کرنے ہیں یات اجھا الینہ اس سے کہتی کال اتھا گتی تھی جب
اشکی ئظر شا متے چیدر سے یابیں کرنے ضرار پر پڑھی تھی ہیلو نور میں ئعد میں یات کرنی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
کیا ہوا نور یات ہونی تمہاری؟ وجہدان اس کے یاس آیا نوال تھا نہیں میں نے نہیں کی
میں ا یکے شاتھ نہیں خا رہی آپ ہم سب کو لے خابیں میں ہمنہ وغترہ سے کہتی ہوں
ی
نور اسے آرام سے کہتی آگے خانے لگی جب ہاینہ کی کال سے وہ رکی تھی کال د تی وہ
ھ ک
کٹ کر خکی تھی نہ کیا یدتمتزی ہے نور یار پرا مان خانے گی وہ ہم ان کے شاتھ آ بیں
نہاں وجہدان شحت ایداز میں نوال تھا مجھے نہیں کرنی یات بس نور منہ ییا کر نولی تھی کیا ہوا
م
ہے؟وجہدان اشکا کمل خاپزہ لییا نوال تھا کجھ نہیں بس نور منہ ییا کر نولی تھی نو ابسا کرو
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
کجھ دپر میں وہ لوگ جویلی اشتریٹ کے ایدر موجود تھے کہاں رہے گتی نور وہ آۓ نو ہم کھایا
کھا کر خابیں گے یا یادشاہی مسجد الینہ اکیا کر نولی تھی آخانے گی تم خاؤ ضرار تھانی کے
یاس خاؤ ئظر رکھو زرا ہاینہ اسے آیکھ مارنے ہوۓ نولی تھی داقع الینہ ہیستے ہوۓ واقعی اتھ
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ب
ہمم کیا ہو رہا ہے؟اکیلی ک یوں یٹھی ہو؟ چیدر اشکے یاس آیا نوال تھا ک یوں کہ ایک دوست
ا یتے سوہر کے شاتھ اتھی یک آنی ہی نہیں اور ایک کو میں نے اشکے سوہر کے یاس
ییجھا ہے اور ایک کزن میڈم وہ آج مما کے شاتھ ایکی فرییڈ کے خلی گتی ہے نو نور ہی ہویا
شکر ہے میڈم آپ آگتی الینہ اور ہاینہ نور کو آیا دیکھ فورن نولے تھے ہمم پزی تھے ہم زرا نور
اب تھی یاراصگی سے نولی تھی اجھا کونی نہیں آخاؤ ییاؤ کیا کھایا ہے تھر کھا کر شا متے
یادشاہی مسجد خلتے ہیں ہاینہ ییار سے نولی تھی اجھا نور محض اییا ہی کہ یانی تھی اجھا تم
ابسا کرو دیکھوں کیا لییا ہے میں زرا زی نب سے کال کرکے آنی ہاینہ ان سے کہتی کال مال
کر شاید پر گتی تھی
ت ھ ک ی م ن ت ھ ک ی
ج ہ
اب ییا کیا ہوا الینہ نور کو د تی نولی ھی کجھ یں ھے کیا ہویا نور اسے د تی نولی ھی کجھ
نو ہے اگر کسی یات پر یاراض ہو نو ییاؤ الینہ آرام سے نولی تھی مجھے کونی یاراصگی ہو اس
سے کونی فرق پڑیا ہے کیا؟ نہیں یا نو تھر نوجھوں تھی مت نور غصے سے نولی تھی پڑیا
ہے چبہی نوجھا ہے تمہارا ایداز اجھا نہیں ہے آج یات کرنے کا نو لگ نو نہی رہا ہے کہ
کونی یات ہے الینہ اب تھی غام سے ایداز میں نولی تھی نہیں پڑیا تمہارے لتے ضرف
ہاینہ ام یوڑبییڈ ہے اور کونی نہیں تمہیں اشکی ہر یات تھیک لگتی ہے اور متری غلط اسیلے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 342
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
تم اب میں ییچ میں نہیں آؤں گی نور منہ ییا کر نولی تھی یار ابسا کجھ نہیں تم دونوں پراپر
ہو الینہ اکیا کر نولی تھی چبہی نور منہ ییا کر نولی تھی چیکہ نہ شاری یات ییجھے کھڑی ہاینہ نے
شن لی تھی ایک یلخ مسکراہٹ اس کے ہوی یوں پر یکھری تھی وہ خایتی نو سروع سے تھی
کہ نور کے لتے الینہ زیادہ اہم ہے لیکن آج ییا نہیں ک یوں اشکو نہ یات شن کر ئکل نف
ضرور ہونی تھی ہمم یار متری طی نت تھیک نہیں ہے میں چیدر کے شاتھ وابس خا رہی
ہوں ہاینہ کہتے شاتھ ہی اییا ییگ اتھا کر یاہر ئکلی تھی اسے کیا ہوا الینہ پربسانی سے نولی
ت ھی
وہ جو چیدر کے یاس خا رہی تھی ضرار کی آواز سے رکی تھی یار چیدر نو ایک یار مل لے اس
سے وہ ایک یار ہی ملتے کو یال رہی ہے نو آج ہی مل لے اس سے ضرار اسے سمجھانے
ہوۓ نوال تھا ہاینہ ضرف اس کے القاظ سیتی پتزی سے یاہر تھاگی تھی
ہاں یار آج مل کر قصہ چٹم کریا ہوں چیدر غصے سے کہیا ضرار کو لتے ایدر گیا تھا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
خلو نور تھر کہاں خایا ہے ہم نے؟ وجہدان کھانے سے قارغ ہویا نوال تھا تم لوگ ابسا کرو
آج ہمارے شاتھ ہی خلو ہویل چیدر غام سے ایداز میں کہیا اتھا تھا ہاں ہم آج ا یکے شاتھ
میں فربش ہوکر آنی ہوں تھر ہانی کے یاس خانے ہیں الینہ ا یتے روم میں خانی نولی تھی
اوکے اوکے نور تھی مسکرا کر ا یتے روم کی طرف پڑھی تھی جہاں وہ سیسے کے شا متے کھڑا
اییا خاپزہ لے رہا تھا کیا ہوا؟ نور اشکے یاس آنی نولی تھی کجھ نہیں عیدو کے شاتھ خا رہا
ہوں ایک خگہ وجہدان مسکرا کر نوال تھا ہمم اجھا ایتی یاری نو اگ یور کر رہے ہیں مجھے نور منہ
ییا کر نولی تھی نہیں اگ یور نہیں کر رہا ضروری کام ہے اسیلے خا رہا ہوں تم چیال رکھیا اییا
رات یک آخاؤں گا وہ اشکی بیسانی پر لب رکھیا یاہر ئکال تھا
.¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
وہ جو خاۓ تماز پر ہی سوگتی تھی مسلسل تجتے فون سے ہوش میں آنی تھی ان نون تمتر
ت ی ت گ چ ھ ک ی
د تی وہ کجھ سو تی ہونے فون اتھا تی ھی ہ لو دوسری طرف سے فورن ہی آواز آنی ھی
کون ہاینہ لہچے کو شحت رکھتی نولی تھی مجھے جھوڑیں میں کون آپ نہ ییابیں آپ کو کجھ جتر
تھی ہے کہ آئکا سوہر اس وقت کہاں اور کس کے شاتھ نے؟ دوسری طرف سے شحت
مردانہ آواز میں نہ لفظ سیتے ہی وہ جتران سی شکرین کو دیکھتے لگی اگر نہیں ییا نو میں
اڈرس مسج کر رہا ہوں مترے چیال سے آپ کو تھی وہاں موجود ہویا خا ہتے نہ کہتے ہی وہ
ہاینہ کی یات ستے ئغتر کال کٹ کر حکا تھا کجھ دپر میں وہ اڈرس تھی اس کے یاس تھا
کجھ سو چتے ہوۓ وہ چیکے سے اییا ییگ اتھانی یاہر ئکلی تھی
دیکھ نہ جود ہی آگتی ہانی؟ نور اور الینہ جو اشکے روم میں ہی آرہے تھے اسے آیا دیکھ جوسی
سے نولی تھیں لیکن وہ انہیں ئظر ایداز کرنی آگے ئکل گتی تھی اسے کیا ہو گیا؟ نور
پربسانی سے نولی تھی کونی کام ہوگا ضرور الینہ اسے خایا دیکھ نولی تھی
کس لتے یالیا ہے تم نے مجھے نہاں؟ چیدر ایک یلڈییگ کے شا متے کھڑی اس لڑکی کے
یاس خایا نوال تھا وہ مجھے تم سے کجھ نوجھیا تھا کیا واقعی تم نے شادی کر لی ہے؟ اتمان
لک ی ت ھ ک ی
اس کو جسرت سے د تی نولی ھی ل چیدر ہاینہ کا سو چتے ہی مسکرانے ہوۓ نوال تھا جو
اتمان نے تچونی نوٹ کی تھی چبہی اس کی ئظر شا متے سے آنی ہاینہ پر پڑھی تھی اییا یالن
کامیاب ہویا دیکھ وہ لمحہ صا ئع کتے ئغتر چیدر کے گلے لگی تھی مجھے ییا ہے تمہیں ضرف مجھ
سے مجنت ہے تم اسے جھوڑ دو گے وہ اشکے گلے لگی رونے ہوۓ نولی تھی چیکہ چیدر اس
اخایک عمل پر کجھ کہیا جب اشکی ئظر شا متے کھڑی ہاینہ پر پڑی تھی جو آیکھوں میں
جترانی لتے اسے دیکھ رہی تھی اس سے نہلے وہ اتمان کو ہیا کر اشکے یاس خایا ہاینہ چیکے
سے ہیجھے موڑی تھی اور پتز پتز قدموں سے خلتی وہ فورن ہی وہاں سے غایب ہو گتی تھی
چیدر نے ایک ئظر اسے خایا دیکھا تھا اور تھر ییجھے موڑنے ہی ایک زور دار ت ھتڑ وہ اتمان
کے جہرے پر رکھ حکا تھا دقع ہو خاؤ نہاں سے وہ اس طرح ڈھارا تھا وہ جو رونے ہوۓ
اشکے خانے ہی ضرار چیدر کے یاس تھاگا تھا جہاں وہ ا یتے غصے پر قانو یانے کی یاکام
کوشش کر رہا تھا
اسیلے کہا تھا میں نے کہ نہلے ہی ییا دے اب اتجام کے ذمےدار تم جود ہو یگے ضرار غصے
سے نوال تھا کیا ییایا اسے؟ ہاں کیا ییایا کہ میں اییا یادان تھا کہ دلی لگاؤ کو میں مجنت سمجھیا
تھا؟ مجھے نو ہاینہ سے ملتے کے ئعد ییا خال ہے کہ مجنت ہونی کیا ہے اسی سے سیکھا ہے
میں نے مجنت کریا اس سے نہلے نو کجھ تھا ہی نہیں یار چیدر شدت سے نولیا اتمان کو آگ
لگا گیا تھا چبہی اشکا فون تجا تھا جو وہ فورن سے اتھانی یاہر ئکلی تھی ہاں کام ہو گیا تمہارا
رش ڈرای یو ییگ کریا وہ اب ہویل نہیجا تھا جو مترا ہے وہ ضرف مترا ہے اور اگر وہ تھوڑا شا
تھی کسی کا ہے نو وہ مجھے خا ہتے ہی نہیں اس کہ گتے القاظ چیدر کے کانوں میں پڑی
ہ ن
طرح گوتج رہے تھے ہویل یجتے ہی وہ مت کریا ا کے روم کی خایب پڑھا تھا جو لے سے
ہن ش ہ
ہی کھال ہوا تھا ایدر کا م نظر چیدر کو چ نکا د یتے کے لتے کافی تھا
ش ت ٹ یب
وہ نورے کمرے کا جسر بسر کرنی ییڈ کے شاتھ منہ گھییوں میں دنے ھی ھی ا کی
آیکھوں کے شا متے یار یار وہ م نظر آرہا تھا جب وہ کسی اور کو یاہوں میں لتے کھڑا تھا
ہاینہ؟ چیدر ہمت کرکے ایدر آیا اس کے فریب بیٹھا تھا اؤٹ وہ اسی نوزبشن میں بیٹھے
بیٹھے نولی تھی ایک یار متری یات نو شن لو یار وہ اشکے یکڑنے ہوۓ نوال تھا جب ہاینہ
چیکے سے ایتی خگہ سے اتھی تھی
اب کے یار وہ نوری فوت سے خالنی تھی میں نہیں خاؤں گا جب یک تم یات نہیں سیو
ک م شک ت ن ی
گی متری چیدر لہچے میں شدت لتے نوال تھا خابیں نہاں سے جھے ل ھی ہیں د تی
ھ
آیکی ئقرت ہو رہی ہے مجھے آپ سے خابیں ہاینہ رونے ہوۓ نولتی چیدر کو شحت ئکل نف
مییال کر رہی تھی خابیں وہ رونے ہوۓ کہتی ایک یار تھر ایک اور کاتچ کا واز نوڑ خکی تھی اور
خابیں ورنہ میں جود کو چٹم کر دوں گی خابیں وہ ایک ہاتھ میں یکڑا کاتچ ا یتے دوسرے ہاتھ
پر رکھتی نولی تھی ڈویٹ ڈو ڈس میں خا رہا ہوں ریلیکس چیدر اس کو آرام سے کہیا پتز پتز
قدموں سے یاہر ئکال تھا ییجھے وہ و بسے ہی ایک یار تھر رونے کا شعل خاری رکھ خکی تھی
وہ ا یتے روم میں آنے ہی شگرٹ کی ڈییاں ئکال کر بیٹھ گیا تھا اس کے کتے ہاینہ کی.
آیکھوں میں آبشو دیکھیا جود سے چیگ لڑنے کے پراپر تھا اسے شاید ہاینہ سے مجنت نہیں
عشق ہو گیا تھا
.¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ضرار کہاں رہے گتے ہیں الینہ پربسانی سے نہلتے ہوۓ نولی تھی چبہی کو پربسان شا ایدر
داخل ہوا تھا کہاں تھے آپ؟ کب سے ای نطار کر رہی ہوں الینہ اس کے یاس آنی نولی
م
تھی کیا ہوا پربسان لگ رہے ہیں؟ الینہ اشکا کمل خاپزہ لیتی نولی تھی ہاں وہ ضرار ماتھا
مسلتے ہوۓ نوال تھا کیا ہوا نولیں تھی الینہ تھی اب پربسانی سے نولی تھی جب ضرار نے
اسے شاری یات ییانی تھی اقف ضرار نہ کیا کر دیا آپ لوگوں نے آپ نہیں خا یتے ہاینہ کو
ب
وہ کٹھی معاف نہیں کر یاۓ گی چیدر تھانی کو الینہ پربسانی سے ییڈ پر یٹھتی نولی تھی تم
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
نور وایٹ فمتز شلوار نہتے یالوں کو ہلف کیحڑ میں کتے شاتھ بییک کلڑ کا دو ییا لتے بییک
میک اپ میں نہت ییاری لگ رہی تھی خلیں وجہدان تھی اشکے ییجھے سے آیا نوال تھا چیکہ
نور اسے اگ یور کرنی یاہر ئکل گتی تھی وجہدان سمجھ گیا تھا کہ وہ اس سے کل والی یات پر
یاراض ہے
کجھ دپر میں وہ لوگ یادشاہی مسجد کے آیدر تھے نور الینہ اور ہاینہ ایک کار میں آنی تھیں
کہاں رہے گتے نہ بییوں الینہ اکیا کر نولی تھی وہ بییک کلڑ کے سوٹ پر حجاب کتے شاتھ
نور وہ جو آگے پڑھ رہی تھی اشکی آواز سے رکی تھی جی کونی کام ہے ؟ نور سو چتے ہوۓ
نولی تھی اجھا یا یار سوری یا اب یاراض نو مت ہو وجہدان اشکو ا یتے شاتھ لگانے ہوۓ نوال
تھا میں ک یوں ہویگی یاراض نور منہ ییا کر نولی تھی چبہی اشکی ئظر شا متے ایک تچے پر پڑی
ک ی
تھی ہاینہ پترے یاس کجھ دس رونے ہیں نور اشکی طرف د تی نولی ھی؟ کیا کریا ہے یں
م ت ھ
دے د ییا ہوں وجہدان فورن سے نوال تھا نہیں دس رونے نہیں ہے پڑے نوٹ رکھیں
ہیں دوں؟اس سے نہلے نور کجھ کہتی ہاینہ نولی تھی نہیں وہ مجھے اس تچے کو د یتے تھے
اشکی یات سے وجہدان مسکرانے ہوۓ سو واال دس اشکے ہاتھ میں رکھتے ہوۓ نوال تھا
شکرنہ لیکن آپ کا نہ فرض نہت خلدی ایار دوں گی میں نور ادا سے کہتی آگے پڑھ گتی تھی
اقف نہ لڑکی وجہدان ییجھے سر یکڑ کر نوال تھا آخاؤ نور آگے خل کے تم لوگوں کی ییکس ییانی
¤¤¤¤¤¤¤¤π¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
کونی یات کی ہے ا ستے؟ چیدر شا متے کھڑی الینہ سے نوجھ رہا تھا نہیں اس نے اتھی یک
کونی یات نہیں کی آ یکے شا متے مصیوط بیتے کی کوشش کر رہی ہے ہمم اجھا چیدر غام سے
ایداز میں کہیا ا یتے گالشس ایار کر صاف کرنے لگا جب الینہ اور ضرار دونوں کی ئظر اشکی
آیکھوں پر پڑھی تھی جو شاید نوری رات اسموکییگ کرنے اور خا گتے کی وجہ سے سرخ
تھیں تم لوگ وتچواۓ کرو میں زرا شا متے والے رسیوری نٹ میں اڈدر دے کر آیا ہوں
ا یتے میں اڈدر آۓ گا جب یک تم لوگ نہاں گھوم تھر لو چیدر کہتے شاتھ ہی آگے پڑھ گیا
تھوڑی دپر میں وہ لوگ ایک دسیوری نٹ میں تھے جس کی ایک پڑی بییل چیدر نے یک کی
یب
تھی نور وجہدان کے اور الینہ ضرار کے شاتھ ھی ھی چیکہ ہاینہ اور چیدر ایک دوسرے
ت ٹ
کے مقایل تھے ایک نو وہ آج کالے سوٹ میں اشکا صتر آزما رہی تھی اوپر سے اشکا غصہ
چیدر کو نے خد بسید تھا لیکن جود کے لتے نہیں اہمم چیدر تھانی دیکھتے ہی رہیں گے متری
دوست کو نور سرارت سے نولی تھی آپ کی دوست جوئصورت تھی ایتی ہی لگ رہی ہیں آج
چیدر تھی سرارت سے ہی نوال تھا چیکہ ہاینہ ضرف لب تھییچے رہے گتی تھی الینہ اسے کہو
سراقت سے کھایا کھا لے چیدر ہاینہ کو شجتی سے گھورنے ہوۓ نوال تھا جو جب سے ضرف
کب یک یاراض رہیا ہے؟ وجہدان اس کے فریب ہویا نوال تھا ییا نہیں وہ منہ ییا کر نولتی
آگے ئکلتے لگی تھی جب وجہدان نے اشکا ہاتھ تھاما تھا اور ایک جوئصورت شا گحرہ اس کے
جوئصورت ہاتھوں کی زی نت کیا تھا اشکی اس حرکت پر نور منہ کھولے اسے دیکھ رہی تھی
آنی اتم سوری وہ اسے گحرے نہیایا اس کے مزید یاس آیا نوال تھا ہمم ابس اوکے وہ تھی
مسکرا کر کہتی ان گحروں کو دیکھتے لگی تھی اور ہم لڑک یوں کے سونے خایدی سے زیادہ نہ
تھولوں کے یازک گحرے ہی نو نہانے ہیں
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
اقف یار نہت تھک گیا ہوں آج نو ضرار الینہ کے یاس ییڈ پر آیا نوال تھا جو ہمیشہ کی طرح
ت ل
ایتی وہی ڈاپتری لکھتے میں مصروف تھی و بسے نہ ہے کیا م کیا تی ر تی ہو؟ ضرار اسے
ہ ھ ک
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
آج انہوں نے اشالمآیاد ئکلیا تھا نور خلدی خلدی ییکییگ کر لوں وجہدان اسے شارے
کتڑے یکڑایا نوال تھا اوکے اوکے کر رہی ہوں یا نور اسے گھورنے ہوۓ نولی تھی ہاں خلدی
خلدی کر لو وجہدان مزے سے کہیا یاہر ئکل گیا تھا چیکہ نور منہ ییا کر ییکییگ کرنے میں
مصروف ہو گتی تھی
ضرار نہ یید نہیں ہو رہا ہے الینہ اکیا کر نولی تھی اقف نو یار کتڑے تھی نو تھیک سے رکھو
ضرار ایک ئظر اشکی ہییڈ کتری کو دیکھیا نوال تھا تھیک ہی ہو ہیں الینہ مصوم نت سے نولی
تھی نہ تھیک ہیں؟ آدھے یاہر لیک رہے ہیں ضرار جتران شا کہیا اس کے ہاتھ سے
کتڑے لییا جود ہییڈ کتری میں رکھتے لگا تھا
کجھ دپر میں وہ ہویل کے سیتر میں اییا شامان کتے کھڑے تھے جن میں اب چیدر تھی
شامل تھا جب ہاینہ ییار سی مزے سے یاہر ئکلی تھی ہاینہ؟ تمہارا شامان کہاں ہے؟ نور
منہ کھولے نولی تھی میں نہیں خا رہی میں مما کے شاتھ سیدھا اب ملیان خاؤں گی ہاینہ
غام سے ایداز میں نولی تھی دو منٹ ہے خلدی سے خاؤ ییکییگ کرو ہم ای نطار کر رہے
ہیں چیدر شجتی سے نوال تھا مجھے کونی ییکییگ کرنے کی ضرورت نہیں ہے میں نہیں خا رہی
ہاینہ تھی اب ایک ایک لفظ چیا چیا کر نولی تھی متری یات ایک یار میں سمجھ آنی ہے یا
نہیں؟ چیدر اب کی یار یلید آواز میں کہیا ہاینہ کی خان ئکال گیا تھا وہی نو کہ رہی ہوں میں
نور کہ مجھے ییکییگ کی ضرورت نہیں ہے مترا شارا شامان نہلے سے ہی ییک ہے میں لے
کر آنی ہاینہ جھک کر کہتی ایدر تھاگی تھی چیکہ چیدر یامشکل اییا فہفہ روک یایا تھا خلو شکر
ہے کسی سے نو نہ ڈرنی ہے نور اور الینہ ی نٹ پر ہاتھ ر کھے ہیستے ہوۓ نولے تھے
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ئقرییا "شاتھ گھیتے کے شقر کے ئعد وہ اشالم آیاد نہیچے تھے ہاں وجہدان روم دیکھ لتے یا تم
سب نے؟ چیدر غام سے ایداز میں نوال تھا ہاں دیکھا دنے ہیں سب کو تم نے قکر رہو
وجہدان اس سے کہیا آگے پڑھ گیا تھا اجھا ضرار کو مترے یاس تھج د ییا زرا جب چیدر ییجھے
سے نوال تھا اوکے نوس وجہدان مزے سے کہیا آگے پڑھ گیا تھا یار مترا فون گاڑی میں
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
نور نو فون ئکال میں ادھر خاکر مما سے یات کر رہی ہوں الینہ سمٹم ییگم کی کال اتھانی نولی
تھی اوکے
جی مما نولیں وہ فون کان سے لگاۓ نولی تھی جب کونی اس سے تھی پڑی طرح یکرایا تھا
اقف ہو دیکھ کے نہیں خل شکتے کیا الینہ غصے سے نولی تھی دیکھتے کی ضرورت مجھے نہیں
آپ کو ہے کٹھی کٹھی ہم جو دیکھ رہے ہونے ہیں سب وبسا نہیں ہویا یلکہ ہر ایک شحص
کے ییجھے ایک کہانی ضرور ہونی ہے نہ لے لیں کام کی ہے آپ کے شا متے کھڑا عج نب شا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
شکر ہے آ گتے تم لوگ تھی کب سے و یٹ کر رہی ہوں کافی تھی تھیدی ہو رہی ہے
خلدی خلدی کپ اتھاؤ ا یتے ہاینہ ایکو آیا دیکھ فورن سے نولی تھی یار ییا نہیں کونی یاگل یکرا
گیا تھا ہم سے الینہ اشکے شا متے بیٹھتے ہوۓ نولی تھی اوہ اجھا نو نے چیک نو کیا تھا؟
کہیں نور کا تھانی یا ہو وہ شکیا ہے کسی میلے میں نہ دونوں الگ ہو گتے ہوں ہاینہ نور کو
س ف م ن ن ت س ھ ک ی
ج ہ ہ
سرارت سے د تی یجیدہ سی نولی ھی یں مترا یں ھے نو م سے پترا تھانی لگ رہا
ی
تھا شکل تھی پترے خیسی ہی تھی پڑی پڑی آ یں نور ھی اسی ایداز یں نولی ھی اوہ
ت م ت ھ ک
ہو تم مترے تھانی کو ا بسے ہی جھوڑ آۓ ہاینہ اب کی یار افشوس سی نولی تھی ہاہاہا جپ ہو
خاؤ تم دونوں کٹھی نو شتربس ہوخایا کرو الینہ انہیں گھورنے ہوۓ نولی تھی بییا شکر کر جب
یک ہیس رہے ہیں ہیس رہے ہیں ورنہ غصہ آگیا نو تمہیں ہارٹ اییک آخاۓ گا نور ہیستے
ہوۓ نولی تھی ہاں یلکل ہاینہ تھی اسی ایداز میں نولی تھی جتر نہ جھوڑو ہاینہ میڈم آپ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 370
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
اب ہمیں ییایا بسید کریں گیں کہ آ یکے اور چیدر تھانی کے درمیان کیا خل رہا ہے؟ الینہ
اب شتربس ہونی نولی تھی اشکی یات سیتے ہی ہاینہ کی ہیسی تھی اب یید ہونی تھی کجھ
نہیں وہ سیجیدہ سی نولی تھی ہمیں سب ییا ہے لیکن ہم تم سے سییا خا ہتے ہیں اسیلے ییا
خلدی نور تھی اب سیجیدہ سی نولی تھی جب ہاینہ انہیں شاری یات ییا گتی تھی ایک منٹ
تمہیں کسی کی کال آنی تھی کہ چیدر تھانی اس لڑکی کے شاتھ ہیں؟ الینہ اسی یات چٹم
ہونے ہی نولی تھی ہاں ہاینہ محض سر ہال گتی تھی کس کی؟ الینہ اور نور اب شاتھ نولے
تھے ییا نہیں کس کی تھی جتر اس سے کیا فرق پڑھیا ہے ہاینہ اب تھی غام سے ایداز
میں نولی تھی دماغ تھیک ہے تمہارہ اسی سے نو فرق پڑھیا ہے یار ہاینہ مجھے تجھ سے نہ
امید نہیں تھی ہو شکیا ہے وہ کسی کا یالن ہو الینہ غصے سے نولی تھی ہاں ہاں نہاں نو
کونی موؤی خل رہی ہے یا کون ییاۓ گا یالن؟ چیدر صاجب کونی نہت پڑے عیڈے
ت ی
ہیں کیا جو لوگ انہیں گرانے کے لتے نہ سب کریں گے؟ ہاینہ چی سے نولی ھی چیکہ
ل
اشکی یات سے الینہ تھی خاموش ہو گتی تھی ہاں ہاینہ تھیک کہ رہی ہے نور فورن نولی تھی
جم س
لیکن تھر تھی تمہیں ایک یار چیدر تھانی سے یات کر لیتی خا ہتے نو نو یار سب کو اییا ھتی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ان سے یابیں کرنے کے ئعد وہ آدھی رات کو ا یتے روم میں آنی تھی جب کسی نے
اسے چیکے سے ایدر کیا تھا وہ اسے دنوار سے لگاۓ یلکل اشکے فریب کھڑا تھا شاید وہ آج
نہلی یار اشکے اییا فریب تھا کیا مسیلہ ہے ہاں؟ہاینہ اسے گھورنے ہوۓ نولی تھی نہی
نوجھتے آیا ہوں آحر مسیلہ کیا ہے؟ ک یوں یات نہیں شن رہی ہو متری؟ چیدر شدت سے
نوال تھا ک یوں سیو میں آپ کی یات؟ شن کے کتے رہے ہی کیا گیا ہے یافی؟ ہاینہ اب کی
یار چیچی تھی جو سمجھ رہی ہو وبسا کجھ تھی نہیں ہے چیدر اشکے فریب ہویا نوال تھا دور رہیں
ہاینہ ہاتھ سے اشارہ کرنی نولی تھی نہیں خا رہا دور اور یا ہی تمہیں خانے دوں گا میں ایتی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
مل گتی فرصت؟ وجہدان اشکو ایدر آیا دیکھ نوال تھا لیکن اگلے ہی لمچے وہ ی نکا تھا آج وہ ریڈ
فراک نہتے ہوۓ تھی جی ہاں مل گتی وہ یالوں کو جوڑے کی قید میں سے آزاد کرنی وہ
سیسے کے شا متے کھڑی پرش کرنی نولی تھی ایک نو وہ ریڈ سوٹ نہتے ہوۓ تھی اوپر سے
اشکی کولر نویڈ وجہدان کا صتر آزما رہی تھی نہ ییاؤ تم لڑکیاں ایتی یابیں کرنے کرنے تھکتی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ایتی ڈراپتری لکھتے لکھتے اسے اس شحص کی یابیں یاد آنی تھیں جو ہم دیکھ رہے ہونے
ہیں ضروری نہیں وہ ہی شچ ہو اس کے القاظ الینہ کے کانوں میں پڑی طرح گو تچے تھے
کجھ سو چتے ہوۓ وہ قلیش ا یتے ییگ میں سے ئکال کر ل نپ نوپ میں ڈالے اشکے اوین
ہونے کا ای نطار کر رہی تھی اسے کیا ہو گیا؟ شاید کجھ دپر لگے گی الینہ جود سے کہتی اس
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
تمہیں کیا لگیا ہے تم تچ کے ئکل خاؤ گی مجھ سے یلززز مجھے خانے دو وہ رو کر شا متے
کھڑے اس طالم شحص سے فریاد کر رہی تھی خلو تمہیں خانے د یتے ہیں تھر نہ ییاؤ
تمہاری خگہ کس کو ماروں تمہارے سوہر کو؟ نہیں یلکہ تمہاری دوسیوں کا کیا چیال ہے؟ وہ
ش ت ت خ ت یت ہ نہہہ مک م
یں نور ال کر ا ھی ھی کیا ہوا نور؟ وجہدان ا کے یاس اشکا ل خاپزہ لییا نوال تھا
ہویا نوال تھا وہ وہ وہ مجھے مار دے گا نہیں جھوڑے گا نور گ ھترا کر نول رہی تھی کون مارے
گا؟ کون نہیں جھوڑے گا وجہدان اشکو حصار میں لییا نوال تھا وہی جس میں الہور میں
یکرانی تھی وہ نہت جوقیاک تھا وجہدان نور مصوم نت سے نولتی اشکے گلے لگی تھی کجھ نہیں
ہوگا کونی نہیں ہے وہ ایک جواب تھا تم ڈرو مت میں ہوں یا وجہدان اشکا یازو مسلتے
ہوۓ نوال تھا آپ کہیں مت خا یتے گا وہ لے خاۓ گا مجھے نور اشکے سیتے میں منہ
جھیاۓ رونے ہی خا رہی تھی خان وہ ضرف ایک جواب تھا میں ہوں یا کجھ نہیں ہوگا
تمہیں میں ہمیشہ شاتھ ہوں تمہارے اب سو خاؤ میں نہی ہوں وجہدان اشکی بیسانی پر
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
اس کی آیکھ کھولی نو ایتی رات والی حرکت پر ہاینہ کا مصوم غصیلہ جہرہ یاد آیا تھا چ نگلی یلی
اسے لفب سے نوازیا وہ فربش ہونے گیا تھا
کجھ دپر میں وایٹ فمتز شلوار نہتے اوپر شکن کلڑ کی شال نہتے ایتی جوڑی جسامت لتے اور
گردن یک آنے یالوں کو سنٹ کتے کونی جوئصورت واڈپرہ ہی لگ رہا تھا
وجہدان ییلے ریگ کا کڑیا نہتے ییجھے وایٹ شلوار نہتے یالوں کو اجھی طرح چیل سے سنٹ
کتے وہ ہیدسم شا یاہر ئکال تھا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 381
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
ضرار شادی کے ئعد نہلی یار کالے سوٹ میں ملیوس یالوں کو ا جھے سے سنٹ کتے پتروں
میں ک ھتڑی نہتے ا یتے مویاییل میں پزی شا یاہر ئکال تھا جہاں وہ بییوں انہی کا ای نطار کر رہی
تھیں کہاں کی ییاری ہے؟ ان بی یوں کو ییار دیکھ وہ جترت سے نولے تھے ہم ایک خگہ خا
رہے ہیں دپر سے آ بیں گے دعوت ہے ہماری ضرار الینہ کو دیکھیا نوال تھا ہم نہاں اکیلے
کیا کریں گے؟ نور مصوم نت سے نولی تھی ہمیں اگ یور کرنے کے طر ئقے یاد کریا وجہدان
اسے ییگ کریا نوال تھا اور اگر نور ہوں یا کجھ لوگوں کو تھوڑی نہت غقل تھی دے د ییا چیدر
نوال نور اور الینہ کو تھا الننہ بسانہ ہاینہ کی طرف تھا ہم ک یوں نور ہو یگے ہماری جود کی دعوت
ہے متری فرییڈ ہے نہاں اشکی طرف ہم وہاں خا رہے ہیں اور نورا اشالم آیاد تھی جود
گھوم لیں گے ہم نہت مزا آۓ گا خلو ہم ییار ہونے خلتے ہیں ہاینہ ادا سے کہتی چیدر کے
یلکل فریب سے گزری تھی چیکہ وہ محض دل تھام کر رہے گیا تھا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 382
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
)( Monal
جمس
رسیوریٹ میں بیٹھے تھے جب الینہ نے یات کا آغاز کیا تھا کیا مطلب؟ ہاینہ یا ھی سے
نولی تھی پتری اور چیدر تھانی کی یات کر رہی ہوں الینہ اپرو احکا کر نولی تھی کیا ہے سب
تھیک نو ہے؟ ہاینہ کیدھے احکا کر نولی تھی نہ تھیک ہویا ہے؟ نور اس کو جٹ لگانی نولی
تھی ہاں نہی تھیک ہویا ہے آپ کسی سے ایتی امید رکھو ہی یا بس یارمل رہو یاکہ جب وہ
امیدوں پر اپر یا شکے نو نو آپ کو ئکل نف یا ہو تمہیں ییا ہے اتمان اور عشق کز کلمہ ایک ہی
ہے
خلو یار خلیں بس دپر ہو گتی ہے رات کے 9تج گتے ہیں خلو نور کے کہتے پر وہ دونوں
تھی اسی کے شاتھ ا تھے تھے گاڑی اشالم آیاد کی جوئصورت سڑکوں پر دوڑ رہی تھی آج
ب
الینہ ییجھے اور نور آگے ہاینہ کے شاتھ ھی ھی گانے الؤں؟ نور مویا ل اون کرنی نولی
ی خ ت ٹ ی
تھی ہاں خال لے ہاینہ تھی مزے سے نولی تھی میں نے اس کے شہر کو جھوڑا اشکی گلی
میں دل کو نوڑا تھر تھی سیتے میں ڈھرکیا ہے نہ دل میں دل سے اسے ئکاال جو نہ کریا تھا کر
ڈاال تھر تھی یاد اسے ہی کریا ہے نہ دل دنوانہہہہہہ ہے نہ دل وہ بی یوں گانے کے شاتھ
شاتھ جود تھی اوتچی آواز میں گا رہی تھی جب ہاینہ کو اجساس ہوا تھا کہ ا یکے ییجھے آنے
والی کار کافی دپر سے ان کا ییجھا کر رہی ہے ہویل آنے میں تھی اتھی ییدرہ سے دس
منٹ تھے ایتی سوجوں کو جود سے چٹھکتی وہ گاڑی کی اسییڈ تھوڑی پتز کر گتی تھی آۓ
سے نولی تھی ہم آرہے ہیں ہاینہ تھاتھی کو کہو گاڑی اسییڈ سے خالبیں ضرار پربسانی سے
نوال تھا چیکہ ہاینہ کا یام سیتے ہی چیدر اشکے یاس آیا تھا کیا ہوا؟ چیدر اشکے یاس آیا نوال تھا جو
خلدی خلدی گاڑی کا لوک کھول رہا تھا الینہ وغترہ کا کونی ییجھا کر رہا ہے اشکی کال آنی
تھی خلدی خل یار ضرار گاڑی میں بیٹھیا نوال تھا واٹ؟ کون کر رہا ہے ییجھا ایتی ہمت کس
کی ہے؟ چیدر غصے سے دھاڑا تھا یار ریلیکس نو وجہدان کو نول کے وہ دوسری کار لے کر
ہانی ضرار کہ رہے تھے کی پتز خالؤ الینہ فون یید کرنے ہی نولی تھی اوکے ہاینہ ایک لفطی
جواب د یتی گاڑی کی اسییڈ پتز کر خکی تھی جب ییجھے آنے والی کاڑ میں سے ایک ییدے
نے قاپرییگ سروع کی تھی جس کی ایک گولی ا یکے یاپر پر لگی تھی سٹ ہاینہ گاڑی
سٹھا لتے ہوۓ نولی تھی ہانی دھیان سے نور فورن سے نولی تھی نور منہ ییجھے کی طرف رکھو
سنٹ ییلٹ یایٹ کرو ہاینہ گاڑی سیٹھالتی اسے دیکھتے ہوۓ نولی تھی اوکے اوکے اور
الینہ تم تھی ایتی خگہ پر ہی رہو ہاینہ گاڑی کو سیٹھا لتے کی یاکام کوشش کر رہی تھی ک یوں
کی گولی لگتے سے یاپر ییحڑ ہو حکا تھا اور آج اس سے پریک تھی تھیک سے نہیں لگ رہی
تھی چبہی کار چیکے سے رکی تھی
ہانی؟ نور اسے سیدھا کرنی نولی تھی جو اسیتریگ پر اویدھے منہ پڑی تھی الینہ اشکے جون
ت ک ی
ئکل رہا ہے نور ہاینہ کو نہلی یار اس فسم کی خالت میں د تی رونے ہوۓ نولی ھی اس
ھ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 386
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
سے نہلے ییجھے والی کار ا یکے ییجھے آنی چیدر اس کار پر ایدھا دھن قاپریگ سروع کر حکا تھا
وجہدان سب سے نہلے کار لےکر نور وغترہ کے یاس آیا تھا کیا ہوا اسے؟ وجہدان
نےہوش ہونی ہاینہ کو دیکھیا نوال تھا آپ سب سے نہلے ہمیں ہسییال لے خابیں ہم وہاں
خاکر ییا دیں گے کیا ہوا خلیں یلززز نور رونے ہوۓ نولی تھی نور؟ ہاینہ کی آواز سے نور اور
الینہ دونوں اشکی طرف م یواجہ ہوۓ تھے گریٹ میں کار اسیارٹ کریا ہوں ا یتے میں تم
دونوں خلدی سے ہاینہ کو لے کر متری کار میں آخاؤ وجہدان فورا سے ایتی کار میں بیٹھا تھا
ا یتے میں نور اور الینہ اسے شہارہ د یتے وجہدان کی کار یک الۓ تھے
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
چیدر آرام سے ضرار اسے رکیا نوال تھا نو ییجھا کر ائکا چیدر غصے سے ڈھارا تھا یار نو سمجھ ک یوں
نہیں رہا ہے؟ نہ اب لوگوں کا یالن تھی ہو شکیا ضرف تجھے ا یتے یک یالنے کے لتے
.
یار انہوں پربسان کرنے کی کیا ضرورت تھی الینہ فورن سے نولی تھی انہیں ییا ہویا خا ہتے
نور اسے دیکھتے ہوۓ نولی تھی چیکہ ہاینہ الینہ کی گود میں سر ر کھے خاموسی سے کجھ سوچ
رہی تھی کجھ دپر میں وہ ہسییال میں موجود تھے للا کرے ہاینہ کے زیادہ یا لگی ہو نور
بیسان سی نولی تھی وہ نہت ہمت والی ہے کجھ نہیں ہوگا اسے الینہ تھی فورن سے نولی
ت ھی
چبہی داکتر یاہر آیا تھا سب تھیک ہے یا داکتر؟ وجہدان ا یکے یاس خایا نوال تھا جی سی از
قاین آپ کجھ دپر میں گھر لے خا یتے گا بس سر پر گہرا زجم آیا ہے اسیلے آ ییدہ زرا چیال
رکھتے گا داکتر بسلی د ییا آگے پڑھ گیا تھا شکر ہے نور اور الینہ گلے لگتی نولی تھیں
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
اب نو رسٹ کر ہم یاہر ہی ہیں ضرورت ہو ئع ییا د ییا الینہ اسے ییڈ پر بیٹھانی نولی تھی کجھ
تھی نہیں ہے مجھے ایتی سی جوٹ سے کجھ نہیں ہویا تم ا یتے ا یتے روم میں خاؤ اور نور
تم تھی پربسان مت ہو وجہدان کے یاس خاؤ اب ہاینہ شجتی سے نولی تھی اجھا نو چیال
رکھی اییا دونوں اسے کہتے آگے ئکل گتے تھے شکر ہے ہاینہ کو زیادہ نہیں لگی الینہ آرام سے
نولی تھی چبہی چیدر پتزی سے ان کی طرف آیا تھا کہاں ہے ہاینہ؟ مترا دل ت ھٹ خاۓ گا
یار نولو وہ یلکل تھیک ہے چیدر شدت سے نوال تھا پڑے تھیا وہ یلکل تھیک ہے سر پر
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ہانی؟ چیدر تھانی آ بیں ہیں نور ایدر آنے ہی نولی تھی انہیں کہو خابیں نہاں سے مجھے نہیں
ملیا ان سے ہاینہ منہ ییا کر نولی تھی خلو ہم خلتے ہیں الینہ اسے اشارہ کرنی نولی تھی ان
کے خانے کے ئعد چیدر اشکے یاس آیا تھا کیا ہے خابیں نہاں سے ہاینہ اتھتے ہوۓ .نولی
ھ م ت
تھی چیکہ چیدر لمحہ صا ئع کتے ئغتر اسے جود یں یج حکا تھا متری خان ل تی ھی یٹ
ت گ ک ئ ی
فسم سے میں ان سب کو نہیں جھوڑوں گا چیدر اسے شدت سے کہیا اشکی بیسانی پر لب
رکھ حکا تھا آپ خابیں نہاں سے مجھے سویا ہے ہاینہ ئغتر کسی یاپر کے نولی تھی خا رہا ہوں
آج ہی شارے جساب کلتر کروں گا چیدر یتے غصاب لتے کہیا آگے پڑھا تھا جب ہاینہ اشکا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
کہاں رہے گتے ضرار الینہ کمرے میں نہلتی نولی تھی کسی نے یاد کیا مجھے؟ ضرار اشکو ییجھے
سے حصار میں لتے نوال تھا نہیں جی وہ نو میں ا بسے ہی نوجھ رہی تھی الینہ مسکرا کر نولی
تھی اجھا جی پڑی ہمت دیکھانی ہے آپ نے چیاب ضرار اشکو حصار میں لتے ہی نوال تھا
ک ی
جی یلکل الینہ ادا سے نولی تھی خانے ییاؤ؟ الینہ اشکی طرف د تی نولی ھی ک یوں نہاں
ت ھ
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
شکر ہے آ گتے آپ نور اشکے گلے لگتی نولی تھی ہاں یات تھک گیا ہوں میں نو نہت ڈر گیا
تھا تمہیں لے کر تمہیں لگی نو نہیں کہیں؟ وجہدان اشکا خاپزہ لییا نوال تھا نہیں لیکن میں
نہت ڈر گتی تھی وجہدان نور اشکے سیتے میں منہ جھیاۓ نولی تھی ڈریا نو تھا ہی یات ہی
ابسی تھی جتر ہم کل یانو گھر خابیں گے وہاں خاکر تم تھی کجھ فربش ہو خاؤ گی اور و بسے
ایک سرپراپز تھی ہے تمہارے لتے وجہدان اشکا موڈ اجھا کرنے کو نوال تھا واقعی؟ کیا؟ نور
جہکتے ہوۓ نولی تھی اگر ییا دیا نو سرپراپز تھوڑی رہے گا کل جود دیکھ لییا اب سو خاؤ
وجہدان اشکی بیسانی جومیا نوال تھا چیکہ نور یلش کرنی ونہی بیٹھ گتی تھی
ضرار کی آیکھ کھولی نو ئظر اس پر پڑھی تھی جو اشکے حصار میں سونی یال کی مصوم لگ رہی
تھی ایک نو جود تھی ایتی مصوم ہے اوپر سے یابیں تھی مصوم کرنی ہے ضرار اشکی بیسانی
جومیا نوال تھا چیکہ الینہ بیید میں ہی حقگی سے رخ موڑ گتی تھی اجھا نو میڈم کو غصہ تھی آیا
ہے؟ ضرار اشکے کان کے فریب نوال تھا سونے دیں ضرار الینہ بیید میں ہی حقگی سے نولی
تھی کونی میں فربش ہوکر آرہا ہوں ا یتے ییگم صاجنہ آپ اتھ کر ا یتے کتڑے وپڑے
ئکالیں اور ہاں خانے تھی میں آپ ہی ییابیں گی متری ضرار اسے خکم د ییا واسروم کی
طرف پڑھ گیا تھا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ضرار فربش شا یاہر آیا نو الینہ اشکے خکم کے مطانق اتھ خکی تھی گڈ گڑل خاؤ اب فربش ہو
خاؤ ضرار مجنت سے کہیا یاہر ئکال تھا جہاں چیدر اشکا نہلے سے ہی ای نطار کر رہا تھا ہاں
مترے تھانی کیا خال ہیں؟ ضرار فربش شا اشکے یاس آیا تھا نہت ہی پرے خال ہیں
کونی سویگ ہی لگا دیں نور مسلسل خاموسی سیتی نولی تھی بس تھوڑا شا رہے گیا اب کیا
کروں گی شن کر وجہدان اشکو دیکھیا نوال تھا ہمم نورییگ ابسان نور منہ ییا کر نولتی یاہر دیکھتے
لگی تھی
خلو نور خلیں؟ وجہدان اسے شام میں یالیا نوال تھا جو جب سے نہاں آنی تھی نو وجہدان کو نو
تھول ہی گتی تھی اتھی نہیں نور مصوم نت سے نولی تھی جی نہیں بس اتھی ہی وجہدان
اسے کھڑے ہونے کا اشارہ کریا نوال تھا ہاں نور بس اب تم خاؤ اشکی کزن ہمنہ تھی وجہدان
کا شاتھ د یتی نولی تھی ہمنہ آنی؟ نور صدمے سے نولی تھی ہاں نہ ہمنہ اپرا کر نولی تھی طونہ
ہے یار اتھی نو میں کونی دس یارہ دن ر ہتے نہیں آنی آپ کے گھر اور آپ اس قدر ییگ
آگتی مجھ سے نور رونے واال منہ ییاۓ یاہر ئکلی تھی چیکہ وجہدان مسکرایا ہوا گاڑی کی خانی
یکڑے اشکے ییجھے گیا تھا
مومنہ اپرا کر نولی تھی زیدگی میں نہال اجھا کام کیا ہے تم لوگوں نے نور سرارت سے کہتی
واسروم میں یید ہو گتی تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
خلیں الینہ اشکے یاس آنی نولی تھی جی خلیں چیاب ہم آپ ہی کے ای نطار میں ہیں ضرار
اسے سر یا یاؤں دیکھیا مجنت سے نوال تھا جو آج ریڈ کلر کی فراک نہتے سر پر حجاب کتے
آیکھوں میں مشکارا لگاۓ بییک سے میک اپ میں یاؤں میں ریڈ ہی ہیل حڑھاۓ نہت
جوئصورت لگ رہی تھی نو خلیں الینہ اشکی ئظروں سے ک نف یوز ہونی نولی تھی جب ضرار اسے
چیکے سے فریب کریا اشکے ہوی یوں پر لب رکھ حکا تھا نو لوکییگ ڈتم ی یوی نقل اسے گھمیتر لہچے
میں کہیا وہ الینہ کو سرمانے پر مجیور کر حکا تھا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
کہاں رہے گتی ہانی الینہ کار کی شا متے کھڑی نولی تھی جہاں اشکے شاتھ شاتھ ضرار اور چیدر
تھی اسی کے ای نطار میں تھے جب وہ شا متے سے آنی دیکھانی دی تھی یلیک کلڑ کی سمیل
شاڑھی نہتے ا یتے سیاہ اشتریٹ یالوں کو کھال جھورے الیٹ شا میک اپ کتے ہوییوں پر
ڈراک بییک لپ اسیک لگاۓ جو اس وقت ریڈ ہی لگ رہی تھی پتروں میں یلیک ہیل
حڑھاۓ غضب دھا رہی تھی اسے دیکھتے ہی چیدر کے دل نے ایک ی نٹ مس کی تھی
لیکن کجھ سو چتے ہوۓ وہ فورن ئظریں حرا گیا تھا آپ جب یاراض ہوا کریں گے یا نو میں
یلیک شاڑھی نہن کر ییارا شا ییار ہوکر آپ کو حرایا کروں گی ہاینہ کے کجھ دن نہلے کہ گتے
القاظ چیدر کے کانوں میں گو تچے تھے نے شاجنہ اشکے جہرے پر مسکراہٹ تھیلی تھی وہ
ی
واقعی اب اشکا صتر آزما رہی تھی واؤ ہانی الینہ اسے کو د تی نولی ھی خلدی کرو دپر ہو رہی
ت ھ ک
ہے چیدر شجتی سے کہیا درای یو ییگ سنٹ پر بیٹھ گیا تھا چیکہ اشکا نہ روانہ ہاینہ کی سمجھ سے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 400
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
یاہر ہو رہا تھا وہ اسے نہلے نو کٹھی ا بسے اگ یور نہیں کریا تھا اور اب اشکا اگ یور کریا ہاینہ شاہ کو
شحت یاگوار گزر رہا تھا
کجھ دپر میں وہ اس یلڈییگ کے روم کے دروازے کے یاہر کھڑے تھے اتھی انہوں نے
ایدر قدم ہی رکھا تھا جب نور تھا گتے ہوۓ ان کے یاس آنی تھی ویلکم نور ان دونوں کے
گلے لگتی نولی تھی وہ جود روییل ییلو کلڑ کی فرسی فراک نہتے یالوں کو آدھا کھولے الیٹ سے
میک اپ پر الیٹ ریڈ لپ اسیک لگاۓ یاؤں میں ییلو سیڈل نہتے نہت ییاری لگ رہی
تھی ہتی نو میٹھ اوف ویڈییگ ہاینہ اور الینہ مسکرا کر اسے گفٹ د یتی نولی تھیں تھییک نو
سو مچ نور مسکرا کر کہتی انہیں لے کر آگتی پڑھ گتی تھی مترے واال کییا اجھا لگ رہا ہے نہ
س ق ن ت ھ ک ی
نور شا متے کھڑے وجہدان کو د تی نولی ھی جو وایٹ ی نٹ کورٹ ہتے وا عی ہیڈ م لگ رہا
تھا ہاں ضرار تھی کیتے ہیڈسم لگ رہے ہیں الینہ سرما کر نولی تھی جب نور کی ئظر چیدر اور
وجہدان کے شاتھ کھڑے ضرار پر پڑھی تھی جو یلیک ی نٹ سرٹ پر گرے وبسٹ کورٹ
نہتے کھڑا تھا ہاں واقعی نور مسکرا کر نولی تھی چیکہ ہاینہ ضرف اسے دیکھ کر رہے گتی تھی جو
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
سو لیڈپز اور خییل مین کجھ ڈابس ہو خاۓ عیدو ڈابس قلور پر کھڑا نوال تھا اشکے کہتے کے
فورن ئعد ہی ڈی چے نے ایک گایا لگایا تھا نورے ہال میں سور گوتجا تھا نور جو اس سب کو
ھ ک
جترت اور جوسی سے دیکھ رہی تھی اشکے کے اخایک یجتے پر ہرپراہ کر رہے تی ھی
ت گ ی
وجہدان اسے کھییجیا ڈابس قلور کر الیا تھا جہاں اشکے شارے کزبس کیل ڈابس میں مصروف
میڈم آپ مترے شاتھ ڈابس کریا بسید کریں گی؟ ضرار اشکے یاس آیا نوال تھا نہیں ضرار میں
ڈابس نہیں کرنی الینہ جھک کر نولی تھی کیل ڈابس نو آیکو کریا پڑھے گا ضرار اسے کھییجیا ہوا
قلور یک الیا نوال تھا اس سے نہلے الینہ کجھ کہتی ضرار اسے جود کے فریب پرین کریا ڈابس
سروع کر حکا تھا
قصا میں گانے کی گوتجتی آواز چیدر کے دل کا خال ییان کر رہے تھے چیکہ اشکی گرقت
میں کھڑی ہاینہ سرم سے الل جہرہ لتے اشکے ہر اسی نپ سے اشکے فریب ہو رہی تھی
رات کو ایک تچے ایکی گاڑی ہویل کے آگے روکی تھی نور ا یتے کزبس کے شاتھ ایتی یانو
کے خلی گتی تھی اشکی یانو کے دو گھر تھے ایک الہور اور ایک اشالم آیاد اور وہ لوگ تھی
آج کل اسی شہر میں ہی تھے نہ یات نور کو وجہدان نے پرسوں ہی ییانی تھی آخا ہانی الینہ
گاڑی سے اپرنی نولی تھی ہاں رکو شاتھ ہی خلیا ایدر ہاینہ ایک ئظر فریٹ سنٹ سے اپرنے
چیدر پر ڈالتی نولی تھی اتھی وہ کجھ قدم ہی خلے تھے جب ہاینہ کو اییا سر خکرایا محصوص ہوا
تھا اس سے نہلے وہ گرنی چیدر جو اشکے ییجھے ہی خل رہا تھا لمحہ صا ئع کتے ئغتر اسے ییجھے سے
تھام گیا تھا ہانی دھیان سے الینہ فورن اشکے یاس آنی نولی تھی لیکن اسے چیدر کی گرقت
ک
میں دیکھ کر وہ ییجھے ہتی تھی کیا ہوا ہے ہانی؟ الینہ پربسانی سے نولی تھی کجھ نہیں خکر
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
الینہ تھکی سی ا یتے روم میں آنی تھی اسے اب کتڑے خییج کرکے بس سویا تھا جب ضرار
روم میں داخل ہوا تھا اتھی خییج مت کریا ضرار اسے میا کریا نوال تھا ک یوں الینہ اپرو احکاۓ
نولی تھی ک یوں کی مجھے متری ییوی ان کتڑوں میں نہت جوئصورت لگ رہی ہے ضرار اشکے
یاس ہویا نوال تھا واقعی نہ الل ریگ تم پر نہت حجیا ہے ضرار اسے حصار میں لتے نوال تھا
اب تم جود ا یتے کتڑوں کی طرح الل مت ہو خایا ضرار اسے ج ھترنے ہوۓ نوال تھا
ضرار مت کریں الینہ سرما کر نولی تھی کیا نہ کروں؟ ضرار تھر سے ج ھتریا نوال تھا ابسی یابیں
الینہ اب کی یار یارمل ہونی نولی تھی تھر کیسی کروں آپ ہی ییا دیں ضرار آج اسے ییگ
کرنے کی فسم کہا کر آیا تھا میں فربش ہونے خارہی ہوں الینہ آگے پڑھتی نولی تھی چیکہ
ضرار اسے چیکے سے فریب کریا اشکی فرار کے شارے را ستے یید کر حکا تھا اشکی بیسانی کو
غفیدت سے جومیا وہ الیٹ اوف کتے اس پر جھک گیا تھا
میں جود تھی خل شکتی تھی ہاینہ اسے گھورنے ہوۓ نولی تھی جی یلکل نہ شاڑھی اور
ہیل نہن کر خکرانے ہوۓ سر سے آپ جود خل شکتی تھیں چیدر اشکے یاس بیٹھیا طتزیا
نوال تھا اب خابیں نہاں ک یوں بیٹھ رہے ہیں ہاینہ اسے یاس بیٹھیا دیکھ فورن سے نولی تھی
ی یوب دو مجھے چیدر لہچے میں شجتی لتے نوال تھا شاتھ رکھی ہے ہاینہ اشکی شجتی دیکھ فوری سے
یارمل ہونی نولی تھی گڈ وہ محض اییا ہی کہ یایا خلدی کریں مجھے سویا ہے ہاینہ بیید سے
ق ش ت ھ ک ت ی
ھری آ یں لتے نولی ھی ا کی خالت سے چیدر کو صاف ایدازہ ہو گیا تھا کہ وہ وا عی
تھکی ہونی ہے بس نہ لگا دوں تھر بییلٹ کھا کر سو خایا چیدر مجنت سے ییوب لگایا نولیا
ہاینہ کی ی نٹ مس کر گیا تھا آہ ہ مرخیں لگ رہی ہیں اس سے وہ اشکا ہاتھ ییجھے کرنی نولی
تھی بس ایک منٹ لگ گتی چیدر آرام سے ی یوب لگاۓ نوال تھا جب اشکی ئظر ہاینہ کے
جہرے پر پڑھی تھی جو یلیک شاڑھی میں و بسے ہی اشکا صتر آزما رہی تھی اور اب اشکی
ش ھ ک ی
سرخ پڑنی یاک,,آ یں اور اس پر ا کے لپ اسیک سے لترپز ہویٹ اسے مزید آزما رہے
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
الینہ کی آیلھ کھولی نو جود کو ضرار کے حصار میں یایا تھا جہرے پر ایک سرمیلی سی
مسکراہٹ آنی تھی آج وہ اس شحص کے شاتھ زیدگی کا ہر لمحہ گزار رہی تھی جس کے مل
اتھ خابیں ضرار وہ فربش سی ڈارک گرین کلر کا سنقون کا سوٹ نہتے کھڑی ا یتے یال
سیوارنے ہوۓ نولی تھی ہمم اتھی سونے دو ضرار بیید میں نوال تھا جی نہیں اتھیں بس
اییا نو سو گتے اتھ خابیں الینہ منہ ییا کر نولتی اس سے یاس آنی تھی چبہی ضرار نے چیکے
سے اسے کھییجا تھا نہت ییاری لگ رہی ہو وہ اسے ئظروں کے حصار میں لتے نوال تھا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 411
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
تھییک نو اب اتھیں الینہ شجتی سے ورن کرنی اتھی تھی چیکہ ضرار محض مسکرا کر رہے گیا
ت ھا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
وجہدان میں ییجھے خا رہی ہوں آپ تھی خلدی آخابیں یاسنہ کر لیں نور ییجھے خانی نولی تھی
اوکے اوکے وجہدان مسکرا کر کہیا ا یتے یال ییانے میں مصروف ہو گیا تھا چبہی اشکا فون
تجا تھا مما کا لیک دیکھیا وہ کال ابییڈ کریا اسییکر پر کر گیا تھا انہیں شالم کرنے کے ئعد وہ
خال خال نوجھتے لگا میں نو تھیک ہوں تمہاری ی یوی کہاں ہے؟ارم ییگم غام .سے ایداز
میں نولی تھیں وہ ییجھے گتی ہے آ پ اس سے یات اسی کے تمتر پر کریں میں یاراض ہو
اس سے وجہدان سرارت سے نوال تھا اور ایدر آنی نور مسکرا کر اشکی یات شن خکی تھی چیکہ
وجہدان کو اشکے آنے کی جتر یک نہ ہونی تھی مجھے نو نہلے ییا تھا وہ تمہیں جوش نہیں رکھ
شام میں ان سب نے شاتھ ہی خانے نی تھی چیدر تھانی تھی بیتے ہیں خاۓ؟ الینہ
غام سے ایداز میں نولی تھی ہاں نہت چیدر سے نہلے ہاینہ نولی تھی جس پر چیدر نے مسکرا
کر اسے دیکھا تھا آنی مین ہمارے خایدان والے خاۓ نہت بیتے ہیں ہاینہ یات یدلتی نولی
تھی چیکہ اشکی یات ید لتے پر الینہ کا فہفہ گوتجا تھا خل چیدر یاہر سے ہوکر آنے ہیں ضرار
اسے اتھتے کا اشارہ کریا نوال تھا
اوکے خلو چیدر تھی اشکا شاتھ د ییا اتھ گیا تھا
اور سیاؤ کیا خل رہا ہے؟ ان کے خانے کے ئعد وہ دونوں یانوں میں مصروف ہو گتی
تھیں
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
اییا مویاییل لیتے کے ئعد وہ یلتی تھی جب کسی نے اسے دنوار سے لگایا تھا کیا ہے چیدر
ہاینہ اکیا کر نولی تھی جب اشکی ئظر شا متے کھڑے شحص کر پڑی تھی لمیا قد جوڑی
جسامت گیدمی ریگ سیاہ آیکھوں واال وہ شحص اس سے فریب کھڑا تھا کون ہو تم ییجھے ہ یو
خ
ہاینہ اسے کو دور کرنی ییچی تھی ا بسے نو نہیں خانے دوں گا نہت جساب لیتے ہیں
تمہارے سوہر سے وہ شحص چیاسی ہیسی ہیسیا نوال تھا ہ یو اب کی یار ہاینہ کے ایدر ایک ڈر
کرنی نولی تھی میں کجھ نوجھ رہا ہوں ییاؤ مجھے کجھ ہوا ہے؟ چیدر اب اشکے جہرے کے گرد
ییالہ ییایا نوال تھا وہ وہ مترے روم میں ہاینہ اییا کہتے ہی رو پڑی تھی کون تھا روم میں؟
چیدر غصے سے کہیا اشکے روم کی طرف گیا تھا ضرار تھی اشہی کے شاتھ گیا تھا لیکن اب
شاید وہاں کونی تھا ہی نہیں
ریلیکس ہانی الینہ اشکو گلے لگانی نولی تھی متری عزت پر ہاینہ ہجکیاں لیتی نولی تھی اجھا بس
الینہ اسے بسلی د یتی نولی تھی
نہاں نو کونی نہیں ہے ضرار آس یاس دیکھیا نوال تھا ہمم چیدر یتے غصاب لتے اب ہاینہ
کے یاس آیا تھا اییا شارا شامان اتھاؤ آج سے تم مترے روم میں سوؤں گی میں ضوفے پر
ل نٹ خاؤں گا تم ییڈ پر سو خایا اور اب اس کے آگے مجھے کونی یات نہیں ستی چیدر شجتی
سے کہیا اسے رویا جھوڑیا ہاینہ کے روم کی طرف گیا تھا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
الینہ روم میں آنی نو ضرار ییڈ پر لییا مویاییل نوز کر رہا تھا وہ آسنہ آسنہ قدم اتھانی اشکے یاس
آنی تھی کیا ہوا کونی پربسانی ہے؟ ضرار اسے دیکھیا نوال تھا نہیں بس ہاینہ کے لتے پربسان
ہوں وہ کٹھی ڈرنی نہیں ہے اور آج وہ نہت زیادہ ڈری ہونی لگ رہی تھی الینہ پربسانی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 418
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
سے نولی تھی تم پربسان نہ ہو کل میں جود چیدر کو لر کر ہویل مییحر کے یاس خاؤں گا اور
و بسے تھی تھاتھی اب چیدر کے شاتھ ہیں نو تم انہیں لے کر پربسان نہ ہو سب تھیک
ہو خاۓ گا ہمم الینہ محض اییا ہی کہ یانی تھی تم مجھے لر کر پربسان ہو ہمارے قیوحر کو
کے کر پربسان ہو ضرار اسے جھتڑیا نوال تھا مجھے اشکی یتیشن نہیں ہے آپ ہیں نہ نو مجھے
اس کی کونی یتیشن نہیں ہے الینہ مسکرا کر نولی تھی اجھا جی؟ ضرار مویاییل ہیایا اسے
حصار میں لتے نوال تھا مجھے تھی کونی یتیشن نہیں ہے ک یوں کی مترے شاتھ تم جو ہو ضرار
مجنت سے کہیا اسے سرمانے پر مجیور کر گیا تھا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
اشکا شارہ شامان چیدر کے روم میں سنٹ ہو حکا تھا و بسے تھی اشکے شامان میں ایک ہییڈ
کتری اور ایک ییگ کے کجھ نہیں تھا وہ اتھی ییڈ پر لیتی ہی تھی جب کلک کی آواز سے
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
یب
وہ روم میں آیا نو ئظر اس پر پڑی تھی جو ییڈ پر ھی اداس سی مویا ل یں صروف ھی
ت م م ی ی ٹ
کیا ہوا ک یوں اداس ہو؟ وجہدان اشکے یاس آیا نوال تھا بس کجھ نہیں نور لہچے میں اداسی لتے
م
نولی تھی کجھ نو ہے چبہی متری ی یوی اداس ہے نہ وجہدان اشکا کمل خاپزہ لییا نوال تھا نور
محض ئفی میں سر ہالنی ییجھے ہونی تھی جب وجہدان ہیستے ہوۓ اشکے فریب ہوا تھا مما کی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
رات کے یاخانے کس نہر اشکی آیکھ کھولی تھی جب ئظر شا متے ضوفے پر لیتے چیدر پر
پڑی تھی گھڑی پر ئظر ڈا لتے سے ییا لگا تھا کہ نہ نہجد کا وقت ہے اییا ڈو ییا اتھانی وہ تماز
کے لتے اتھی تھی وضو کرکے تماز کے ئعد وہ ا یتے رب سے دل کی شاری یابیں کرنے
کے ئعد ہمیشہ کی طرح آیت کرسی سم نت کجھ اور آیت پڑھ کر وہ ایتی ان دونوں دوسیوں
اور ا یتے خایدان والوں پر ئصور کرنے کے ئعد اس کے یاس گتی تھی آج وہ اشکے شا متے
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
وہ نہجد کے لتے اتھی تھی جب اشکی ئظر ا یتے شاتھ خالی بستر پر پڑھی تھی ضرار کہاں
یب
گتے وہ جود سے سوچتی وضو کے لتے اتھی تھی خاۓ تماز پر ھی وہ دغا کے لتے ہاتھ اتھا
ٹ
گتی تھی یا للا ہمیں معاف کر دیں ہمارے ہر خانے اتجانے گیاہوں کے لتے یا للا
مترے سوہر پر اییا کرم کر دیں انہیں دسم یوں کی خالوں سے تجا لیں میں انہیں کھویا
نہیں خاہتی آپ ان پر اییا خاص کرم کر دیں انہیں کٹھی مجھ سے دور نہ کر یتے گا الینہ
مصوم نت سے دغا مایگتی اتھی تھی جب اشکی ئظر شا متے کھڑے ضرار پر گتی تھی سب کجھ
یاشا ضرار ئقرت سے نوال تھا اس سے نو میں اود چیدر ا جھے سے ی نٹ لیں گے لگیا ہے چیدر
کو تھول گیا ہے نہ لیکن کونی نہیں اس یار اسے ہم ا جھے سے یاد کروابیں گے تھر نہ
ی
شاری زیدگی چیدر شاہ اور ضرار خان کو تھول نہیں یاۓ گا ضرار چی سے م کرایا نوال تھا
س ل
.¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
اتھ خاؤ نور وجہدان اسے ہالیا ہوا نوال تھا سونے دیں نہ نور دوسری طرف کروٹ لتے نولی
تھی یار آج ہویل تھی خایا ہے نہ تھر آگے گھو متے تھی خلیں گے و بسے تھی ایک ہفنہ ہو
گیا ہے ہمیں نہاں میں ضرف ییدرہ دن کی جھییوں پر آیا تھا اسیلے خلدی خلدی سب گھوم
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
مسلسل تجتے فون سے وہ اتھا تھا ضرار کا لیک دیکھیا وہ کال اتھا گیا تھا ہاں اتھ گیا ہوں
کال اتھانے ہی وہ نوال تھا کون ہے وہ؟ دوسری طرف کی یات شن کر اشکے جہرے پر
ہ ن
نور اور وجہدان یاسنہ کرنے ہی ہویل آۓ تھے جہاں تے ہی ا یں ل والے وا عے کی
ق ک ہن جی
جتر ہونی تھی ہم خا رہے ہیں چیال رکھیا ضرار الینہ کے یاس آیا نوال تھا آج انہیں اس
آدمی کے یاس خایا تھا جس نے کل ہاینہ کو ڈرایا تھا میچو دادا کے آدم یوں کی مدد سے وہ
اب ایکی قید میں تھا دپر ہو خاۓ گی؟ الینہ پربسانی سے نولی تھی ہاں تھوڑی نہت ضرار
غام سے ایداز میں کہیا آگے پڑھ گیا تھا
ہاینہ جو یال پرش کرنے میں مصروف تھی چیدر کی یات سے اشکے پتز پتز خلتے ہاتھ رکے
تھے آج جساب لے کر ہی آؤں گا میں اگر دپر ہو خاۓ نو پربسان مت ہویا چیدر جود ہی
آگے سے آگے نوال تھا ہمم وہ محض اییا ہی کہ یانی تھی الکھ خا ہتے کے ئعد تھی وہ اسے
س
روک نہیں یانی تھی خلدی آخاؤں گا دویٹ وری چیدر اشکی خالت ھتے ہوۓ اسے
جم
حصار میں لتے نوال تھا ہاینہ کے دل نے ایک ی نٹ مس کی تھی اب خابیں آپ وہ اشکے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 430
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
حصار میں ہلکی سی آواز میں نولی تھی اوکے چیال رکھیا للا خاقظ چیدر اشکی بیسانی جومیا
...آگے ئکل گیا تھا
میں تھی شاتھ خلیا ہوں وجہدان ان دونوں کو رکیا نوال تھا سور چیدر مسکرا کر نوال تھا
کجھ دپر ئعد وہ اس پڑی سی جویلی کے ایدر داخل ہوۓ تھے وجہدان کے لتے نہ سب ییا
تھا لیکن وہ دونوں ابسی مہارت سے خل رہے تھے خیسے نہ کام نہت یار کر خکے ہوں
چبہی ایک چیکے سے چیدر نے ایک دروازہ کھوال تھا جہاں وہ کرسی سے ییدھا نے خال شا
پڑا ئظر آیا تھا شالے گھییا ابسان چیدر اسے دیکھتے ہی اس پر جھتییا تھا چیدر ریلیکس ضرار
اسے دونوں ہاتھوں سے تھامے نوال تھس جھوڑ یار اشکی ہمت کیسے ہونی متری عزت کی
طرف آیکھ تھی اتھانے کی چیدر اس پر مکوں کی پرشات کریا نوال تھا یار وہ مر خاۓ گا ضرار
تھی ڈھارا تھا جس پر چیدر ایک ئظر اسے دیکھیا ییجھے ہیا تھا نولوں نہ کام یاشا نے ک یوں
کروایا تم سے؟ ضرار اشکی طرف بیٹھیا نوال تھا مجھ سے نہ کام ضرف یاشا نے نہیں کروایا
ہیلو؟ نور فون اتھانے ہی نولی تھی اسییکڑ پر کرو خلدی وجہدان کے کہتے ہی نور مویاییل
م س
اسییکڑ پر کر گتی تھی جہاں ہاینہ اور الینہ یا ھی سے اسے دیکھ رہی ھی لیکن فون پر
ت ج
انہوں نے مجھے اس کام کے لتے نہت بیسے دنے تھے مجھے بیشوں کی نہت ضرورت تھی
اور نہ مترے لتے نہت آشان تھا اتمان نی نی نے کہا کہ جب وہ مجھے کال کریں میں
فورن آیکی ی یوی کو کال مال کر آپ کا ینہ ییا دوں یاکہ خیسے تم نے انہیں جھوڑا تھا و بسے ہی
تمہاری مجنت تھی تمہیں جھوڑ کر خلی خاۓ وہ شحص اس کے غصے سے ڈریا نوال تھا اور
یاشا صاجب نے بس ایک قلیش مجھے د یتے کو نوال تھا اور ایک یار اس لڑکی کو ڈرانے کو
مدہم آواز میں نوال تھا داقع ہو خاؤ چیدر اسے چیکے سے دھکا د ییا نوال تھا چیکہ فون پر ہاینہ
اشکی ڈھار سے کایپ کر رہے گتی تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
یار ہاینہ پربسان مت ہو الینہ اور نور اسے سمجھانے نولے تھے مجھے ایکی ایک یار شن لیتی
خا ہتے تھی میں کیسے ایتی پڑی غلطی ہو شکتی ہے مترے سے ہاینہ غصے سے نولی تھی یار
پتری غلطی نہیں ہے انہوں نے تجھے سو ہی ابسا کروایا تھا نور اسے بسلی د یتی نولی تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
سب جتر سے ہو گیا؟ الینہ اسے خاۓ د یتی نولی تھی ہاں للا کا شکر بس اب یاشا کو یکڑیا
ہے ضرار مویاییل میں مصروف شا نوال تھا جی للا سب جتر ہی ر کھے آمین الینہ اشکے یاس
ت ش م ح ت ھ ٹ یب
تی مجنت سے نولی ھی ہاں ضرار اسے صار یں لتے نوال تھا کر ہے آج ہانی کو ھی
حف نفت ییا خل گتی الینہ اشکے حصار میں نولی تھی ہاں شکر ہے لیکن اب دیکھتے ہیں وہ
میانی کیسے ہیں اس ڈھ نٹ کو ضرار مسکرا کر نوال تھا جی نہیں ہمارے چیدر تھانی نہت
ا جھے ہیں الینہ منہ ییاۓ نولی تھی میں تھی اجھی طرح ہی خاییا ہوں اسے وہ خلدی ما یتے
والوں میں سے نہیں ضرار کجھ سو چتے ہوۓ نوال تھا وہ مان خابیں گے جب ہاینہ میاۓ
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
وہ خیسے ہی روم میں آیا تھا ئظر شا متے ییڈ پر مویاییل نوز کرنی ہاینہ پر پڑی تھی جو اشکی
موجودگی مخشوس کرنے ہی شابس روکے ایتی خگہ پر جم سی گتی تھی کیا خال ہیں؟ چیدر
اشکے یاس آیا سوخ لہچے میں نوال تھا تھیک ہوں آپ کا کیسا گزرا دن؟ ہاینہ جود کو یارمل
کرنی نولی تھی چیکہ چیدر اشکے تھیک موڈ پر جتران شا اسے دیکھتے لگا تھا طی نت تھی تھیک
ہے نہ؟ چیدر سرارت سے نولیا اشکی گوڈ میں سر رکھ گیا تھا جی تھیک ہے ہاینہ ک نف یوز سی
نولی تھی دغا کرو کل یاشا کا ییا خل خاۓ تھر اس سے جساب کلتڑ کرکے ہم ملیان وابس
خابیں گے اور میں خانے ہی مما سے رحصتی کی یات کروں گا چیدر سیجیدہ شا نوال تھا چیکہ
اشکی آیکھ کھولی نو نور اشکے حصار میں جہرے پر یال کی مصوم نت لتے سو رہی تھی ہلکی آنی
روستی اشکے جہرے کو مزید یکھار رہی تھی وہ اشکی بیسانی مجنت سے جومیا واسروم میں یید
ہو گ ی ا ت ھ ا
و بسے میں ایک یات سوچ رہا تھا ضرار اسے دیکھیا نوال تھا جو سیسے کے شا متے کھڑی ا یتے
م س
یال سیوار رہی تھی کیا؟ الینہ یا ھی سے نولی ھی ہی کہ تم کجھ زیادہ ہی جھونی نہیں ہو
ن ت ج
نو کیا ہوا جھونے قد کی لڑکیاں ک یوٹ تھی نہت ہونی ہیں الینہ منہ ییا کر نولی تھیں اجھا
جی واقعی؟ ضرار اسے حصار میں لتے نوال تھا جی ہاں اور ایتی تھی جھونی نہیں ہوں
کیدھے یک نو آنی ہی ہوں الینہ منہ ییاۓ ہی نولی تھی جھونی نو ہو لیکن ک یوٹ تھی نہت
ہو ضرار اشکے رجسار پر لب ر کھے نولیا الینہ کو سرمانے پر مجیور کر گیا تھا اور جب ا بسے سرمانی
ہو نو اور تھی ک یوٹ لگتی ہو ضرار مسکرا کر نولیا آگے پڑھ گیا تھا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
وجہدان فربش شا یاہر آیا تھا جب ئظر نور پر گتی تھی جو شاید اتھی اتھی اتھی تھی نور
خلدی اتھا کرو وجہدان لہچے میں شجتی لتے نوال تھا جی نور محض اییا ہی کہ یانی تھی خلدی
فربش ہوکر آؤ چیدر کی تھی صیح کال آنی تھی آج ا ستے یاہر خانے کا یالن کیا ہے ہم جب
سے نہاں آۓ ہیں کونی نہ کونی مسیلے میں تھیسے ہوۓ ہیں وجہدان اکیا کر نوال تھا آپ
اییا غصہ ک یوں ہو رہے ہیں؟ نور معصوم نت سے نولی تھی یار غصہ ک یوں نہ آۓ اوفس
سے کال پر کال آرہی ہیں بین خار دن ہم اور رکے گے اور تھر وابس خلیں گے سمجھ
آگتی ہے؟ وجہدان اشکے فریب ہویا شجتی سے نوال تھا جی نور معصوم نت سے نولی تھی اجھا
خلو تم موڈ حراب نہ کرو اییا وجہدان اشکے یاس آیا نوال تھا مجھے آپ کے غصے سے نہت ڈر
لگیا ہے وجہدان نور لہچے میں اداسی لتے نولی تھی اور مجھے تمہاری اس معصوم نت پر نے
خد ییار آیا ہے وجہدان اسے حصار میں لتے مسکرا کر نوال تھا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 439
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
فربش نہیں ہونی اتھی یک؟ چیدر واسروم سے ئکلیا نوال تھا مترے چیال سے نہاں اس
روم میں ایک ہی واسروم ہے جہاں سے اتھی اتھی آپ ئکلے ہیں ہاینہ منہ ییاۓ نولی تھی
کیا ہوا صیح صیح موڈ اوف ک یوں ہے چیدر اشکے یاس آیا نوال تھا موڈ تھیک ہے مترا آپ نہ
ییابیں ہم گھر جب خابیں گے؟ ہاینہ اکیا کر نولی تھی خلدی خلیں گے بس یاشا سے
جساب کلیتر کرلوں چیدر مجنت سے نوال تھا تھیک ہے ہاینہ غام سے ایداز میں کہتی واسروم
میں ییڈ ہوگتی تھی اسے کیا ہوگیا چیدر سو چتے ہوۓ نوال تھا
.¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
اس وقت وہ سب اشالم آیاد کے مشہور ربسیوری نٹ مویال میں موجود تھے ییابیں کیا کھانہ
بسید کریں گی آپ لوگ وجہدان ایکی طرف دیکھیا سرارت سے نوال تھا جو آپ کھال دیں گے
سے نولی تھی جو ہم کر رہے ہیں گھو متے آنی ہوگی ہاینہ ئظریں اب الینہ کی طرف کرنی نولی
ک یی ی
تھی بییا تھی ہو گیا اشکا؟ نور جترت سے جھے د تی نولی ھی اقف نور جھوڑ دے اسے
ت ھ
شک ہو خاۓ گا الینہ اسے جٹ لگانی نولی تھی ہمم اوکے اوکے نور غام سے ایداز میں
کہتی کھانے کا ای نطار کرنے لگی تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ہاتھ تھاما تھا جس سے ہاینہ کے ہاتھ میں موجود کاتچ اشکے ہاتھ میں ڈب شا گیا تھا ہانی؟
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
جم س
ضرار خلو چیدر ہویل میں داخل ہونے ہی نوال تھا کہاں؟ ضرار یا ھی سے نوال تھا یاشا کے
یاس چیدر اپرو احکا کر نوال تھا صیح خلیں گے ضرار ایک لفطی جواب د ییا آگے پڑھا تھا کیا
مطلب ہے صیح اتھی کیا ہے؟ چیدر اسے روکیا نوال تھا بس یار میں یاگل ہوں جو پترے
اشارے پر ہی خلیا رہو گا؟ جب سے آیا ہوں مجھے نو پرای یوسی ملی ہی نہیں ہے اور ایک نو
ہے جس سے صتر ہی نہیں ہویا ییا نہیں نو نے مجھے کیا سمجھا ہوا ہے ضرار شحت لہچے
میں نولیا آگے پڑ ھتے نور الینہ ہاینہ اور وجہدان کو م یواجہ کر گیا تھا کیا ہو گیا ہے؟ مسیلہ
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
نہ کیا طرئفہ ہے؟ آپ کو ا بسے یلکل یات نہیں کرنی خا ہتے تھی کیا ہو گیا ہے آپ کو ضرار
الینہ اشکے ییجھے آنی منہ ییاۓ نولی تھی ہاں ییا ہے یار ایک دم ہی غصہ آگیا تھا میچو دادا کی
کال آنی تھی انہوں نے کہا کہ چیدر کو کونی تھی حزیانی قدم اتھانے سے رکوں اسیلے زرا
شجتی سے نول گیا لیکن کل اسے سمجھا لوں گا ہے نو ڈھ نٹ نہت مشکل سے مانے گا
ضرار کجھ سو چتے ہوۓ مسکرا کر نوال تھا للا کرے مان خابیں الینہ پربسانی سے نولی تھی تم
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
آج تم نہت ییاری لگ رہی تھیں وجہدان اسے ییجھے سے حصار میں لتے اشکی گردن پر
ک م ت ک م
سر ئکاۓ نوال تھا اجھا ھن ہے نور سرارت سے نولی ھی شچ ہے ھن لگانے کی ضرورت
ھ ج
ھ
نہیں ہے مجھے وجہدان منہ ییاکر نوال تھا ا ھھھا جی نور اتھی تھی اسی ایداز میں نولی تھی
ہم گھر خابیں گے نو تم مما کو میانے کی کوشش کریا وہ خلدی مان خابیں گی و بسے نو ہمنہ
ہ ج
واال آ ییدیا زیادہ اجھا ہے وجہدان اسے آیکھ ماریا نوال تھا و ججججہہہہدابیتین نور سرما کر نولتی دور
ہونی تھی جب وہ اسے چیکے سے فریب کریا اشکی گردن مین منہ دے گیا تھا
کمرے میں داخل ہونے ہی ا ستے چید جتزیں زمین نوس کی تھیں ہاینہ تھی اسی کے ییجھے
آنی تھی خایتی تھی وہ اس وقت غصے میں ہے اس سے نہلے چیدر کجھ اور نوڑیا ہاینہ لمحہ
صا ئع کتے ئغتر اشکے گلے لگی تھی ریلیکس وہ اشکے گلے سے لگی اشکی کمر شہالنی نولی تھی
چیکہ چید کے یتے حصاب اشکی اس حرکت سے ڈھیلے پڑے تھے سب تھیک ہو خاۓ
گا ریلیکس ہاینہ اشکے جہرے کے گرد ہاتھوں کا ییالہ ییانی نولی تھی ابساللا چیدر لمتے شابس
لییا اشکے دونوں ہاتھ غفیدت سے جومیا نوال تھا آپ یلزز غصہ نہ ہو ہاینہ مصوم نت سے نولی
تھی جو خکم چیدر دل پر ہاتھ ر کھے مسکرا کر نوال تھا بیٹھو میں ہاتھ پر کجھ لگایا ہوں چیدر
اسے ا یتے شاتھ بیٹھاۓ نوال تھا چیکہ ہاینہ مسکرا کر اشکے شاتھ بیٹھ گتی تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
یار یاسنہ کرنے یاہر خلتے ہیں وجہدان ان سب سے مجاطب ہونے نوال تھا ہاں آج یاہر
خلتے ہیں نور اور ہاینہ تھی شاتھ نولیں تھی اوکے تھر میں ئکال رہا ہوں گاڑی رہا ہوں آپ
سب آخابیں چیدر معرورا خل خلیا آگے پڑھ گیا تھا
کونی گایا ہی لگا دیں نور اکیا کر نولی تھی کیوں کہ کل کی وجہ سے چیدر اور ضرار آبس میں
یات نہیں کر رہے تھے صیح صیح گانے نہیں سیتے ہاینہ سرارت سے نولی تھی جس ئع نور
منہ ییا کر بیٹھ گتی تھی کوبسا لگ اتھی چیدر نول ہی رہا تھا جب کسی نے ایکی گاڑی پر
قاپرییگ کی تھی سٹ ضرار ییجھے دیکھیا ڈھارا تھا کون ہے؟ چیدر یتے حصاب لتے نوال تھا
یاشا چیدر کی یکڑ میں سے ئکلیا ہاینہ کے سر پر نہیجا تھا چیدر آپ اشکی یانوں میں مت آ بیں
اب نہ اکیال رہے گیا ہے ہاینہ یاشا کی گرقت میں سے نولی تھی میں اکیال تھی کافی ہوں وہ
اشکی آیکھوں میں دیکھیا ڈھارا تھا چیکہ ضرار اشکے ییدوں کی ہڈیاں نہت مہارت سے نوڑ حکا
تھا اور دوسری طرف وجہدان نولیس کو فون کرنے کے لتے شاید پر گیا تھا ہاینہ کو کجھ ہو
گیا نو نور الینہ کو د یکھے نولی تھی نہیں اسے ابساللا کجھ نہیں ہوگا خا ہتے ہوۓ تھی الینہ
ا یتے آبشو روک نہیں یانی تھی جھوڑو مجھے ہاینہ یاشا کے ہاتھ پر ا یتے دی یوں سے بسان
جھوڑنی ییجھے ہونی تھی چیکہ اشکے اس اخایک وار پر یاشا سیٹھل نہ شکا تھا چیدر لمحہ صا ئع
کتے ئغتر ہاینہ کو تھام حکا تھا تم تچو گی نہیں مجھ سے یاشا گن لوڈ کریا ہاینہ کا بسانہ لیتے
ڈھارا تھا تھا کی آواز سے گولی خلی تھی الینہ کو لگا تھا وہ اگلہ شابس نہیں لے یانی تھی
وجہدان کے فون پر یات کرنے لب رکے تھے ضرار ایتی یاشا کو گرقت میں کے حکا تھا
چیدر نے شابس روکے ہاینہ کو تھاما تھا چیکہ ہاینہ اشکی گرقت سے ئکلتی جترت ذدہ سی نور
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ٹ یب
اس وقت وہ اشالم آیاد کے ہسییال میں موجود تھے الینہ خاۓ تماز پر ھی آبشوؤں سے
دغا میں مصروف تھی اور دوسری طرف ہاینہ ایک یک آنی سی نو کے دروازے کو دیکھ رہی
تھی و بسے میں مر گتی نو نو تمہیں متری کمی مخشوس ہوگی؟ نور منہ ل نکاۓ نولی تھی قصول
یکواس کرنی ہے نو میں خاؤں ہاینہ اسے جٹ لگانی نولی تھی و بسے تھی نہلے میں مروں گی
ہاینہ ادا سے نولی تھی میں تجھے ایتی آشانی سے مرنے دوں گی ہی نہیں نور منہ بشور کر نولی
تھی دیکھتے ہیں ہاینہ مسکرا کر کہتے لگی تھی دیکھ لییا نور کے کالج میں کہے گتے القاظ اشکے
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
سب تھیک ہو خاۓ گا چیدر اشکے یاس بیٹھیا نوال تھا کجھ تھیک نہیں ہوگا نہ سب متری
وجہ سے ہوا ہے ضرف متری وجہ سے میں ہی ہوں ان سب کی وجہ ہاینہ اشکے سیتے پر
مکے مارنی نولی تھی بس بس جپ چیدر اشکے خلتے ہاتھ تھامیا اسے حصار میں لتے اشکا یازو
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
اے حڑیل الینہ اسے مکا مارنی نولی تھی جی تھوت نور تھی اسی ایداز میں نولی تھی و بسے ہم
نہ شاتھ مریں گے یاکہ ہم دونوں تھوت اور حڑیل ین کر ہانی کو ڈرایا کریں گے نور ہیستے
ہوۓ نولی تھی ہی ہی ہی الینہ طتزیا ہیستی اشکے جٹ لگا خکی تھی گزرے یل سو چتے ہی
الینہ کے آیکھوں میں سے الئعداد آبشو گرے تھے الینہ چبہی ضرار اشکے یاس آیا تھا جی وہ
محض سر ہال گتی تھی کجھ نہیں ہوگا اور تم کہتی ہو نہ تمہاری دغابیں خلدی قیول ہونی ہیں
وہ تھی خلدی تھیک ہو خاۓ گی ضرار اسے جود سے لگاۓ نوال تھا آمین الینہ رونے ہوۓ
اشکی آیکھ کھولی نو جود کو بسییال کے ییڈ پر یایا تھا ئظر گھومانے سے ییا لگا کہ وجہدان اشکے
شاتھ ہی بیٹھا تھا آرام سے اتھو مت اتھی وجہدان اسے اتھیا دیکھ فورن اشکے یاس ل نکا تھا
نور محض سر ہال گتی تھی کسیا قیل کر رہی ہو؟ وجہدان اشکا ہاتھ تھامے نوال تھا نور نے اس
وقت اشکی آیکھوں میں کیا نہیں دیکھا تھا دکھ ئکل نف کرب اسے کھونے کے ڈر سے آیکھوں
میں ا یکے آبشو سب اشکی نے خد مجنت کی گواہی دے رہی تھیں تھیک ہوں آپ پربسان
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
مجھے ییاؤ کہاں ہے مترا تھانی کہاں رکھا ہے تم نے اشکو آتمہ اشکے شا متے کھڑی خییخ رہی
تھی جہاں تھی رکھا ہے اسے نو اب میچو دادا ہی سمیٹھالیں گے اسیلے تم تھی شکل گھوم
ت ھ ج
کرو اب نہاں سے ضرار اکیا کر نوال تھا میں تمہیں جھوڑوں گی نہیں وہ جو اس کر تی ھی
یت
ت ی
کسی نے اسے چیکے سے ییجھے کیا تھا جتردار جو مترے سوہر کی طرف آیکھ اتھا کر ھی د ھی
ک
نہت ہو گیا تمہارا نی نی اب رسنہ یانو اییا الینہ ضرار کے آگے کھڑی آتمہ کا ہاتھ مصیوطی
سے تھامے نولی تھی تم ہونی کون ہو مجھے ر کتے والی آتمہ ڈھاری تھی ی یوی ہوں اشکی سمجھ
آنی؟؟الینہ تھی اسی طرح ڈھاری تھی وہ ا یتے غصے پر سروع سے کیترول رکھتی تھی لیکن
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
بین دن ئعد
خلو ہاینہ بییا خلدی کرو عیا ییگم کی آواز سے وہ پتز پتز قدم پڑھانی ییجھے آنی تھی وایٹ کلر کی
فراک نہتے جس پر گولڈن ئقیس شا کام تھا کانوں میں وایٹ ہی جھمکے نہتے الیٹ سے
میک اپ میں وہ نہت جوئصورت لگ رہی تھی ماشاللا ماشاللا زی نب اسے ج ھتڑنے ہوۓ
نولی تھی شکرنہ ہاینہ تھی اسی ایداز میں نولی تھی انہیں وابس آۓ بین دن ہو گتے تھے
مک م
چیدر نو سیدھا شجاآیاد خال گیا تھا ک یوں کہ اشکا ورک ل ہو حکا تھا آج فزا کا ئکاح تھا نو آج
ان سب نے شجاآیاد ئکلیا تھا کجھ دپر میں وہ زیدی ہاؤس میں داخل ہوۓ تھے عیا ییگم
اور یافی سب ایدر خا خکے تھے چیکہ ہاینہ آسنہ آسنہ قدم اتھانی ایدر داخل ہو رہی تھی وہ
ئکاح کے ئعد آج نہلی یار نہاں آنی تھی خلدی کرو زی نب اسے اشارہ کرنی نولی تھی ہاینہ
سر ہالنی آگے پڑھی تھی جہاں سے چیدر وایٹ فمتز شلوار میں پتز پتز خلیا اسی طرف آرہا تھا
اس پر ئظر پڑ ھتے ہی اشکے پتز پتز خلتے قدم رکے تھے وہ اس وایٹ فراک میں کسی کو تھی
زپر کرنے کی صالجت رکھتی تھی کیا ہو گیا چیدر تھانی ئظر لگابیں گے کیا؟ زی نب اب چیدر
کو ج ھتڑنی نولی تھی نہیں ماشاللا ماشاللا ئظر ایار د ییا اشکی چیدر اسے دیکھیا نوال تھا چیکہ ہاینہ
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
تمہیں میا نہیں کیا تھا میں نے اتھتے سے وجہدان اسے کچن میں دیکھیا شجتی سے نوال تھا
وہ میں کجھ نہتر قیل کر رہی تھی نو میں نے سوخا کہ خاۓ ییا لوں نور مصوم نت سے نولی
تھی کونی ضرورت نہیں ہے ہاں اگر تم نور ہو رہی ہو نو ہم خالہ کی طرف خلتے ہیں وہاں
زی نب تھی ہوگی نو تم نہتر قیل کرو گی وجہدان اسے جود سے لگاۓ یاہر الیا نوال تھا تم نے
نو تحہ ہی سمجھ لیا ہے اسے جب سے آۓ ہو بستر سے اتھتے ہی نہیں د یتے ہو ماں کا نو
اییا چیال نہیں کیا کٹھی ارم ییگم طتزیا نولی تھیں مما اسے گولی لگی ہے وجہدان جترت سے
آپ کو خالہ سے ا بسے یات نہیں کرنی خا ہتے تھی نور منہ ییا کر نولی تھی اور انہیں تم سے
ا بسے یات نہیں کرنی خا ہتے تھی وجہدان ماتھا مسلیا نوال تھا اجھا آپ یتیشن نہ لیں نور اس
کے یازو پر سر ر کھے نولی تھی جب وجہدان اسے مصیوطی سے ایتی گرقت میں لییا اشکے
ہوی یوں پر جھکا تھا کافی دپر جود کو سراب کرنے کے ئعد وہ اس سے الگ ہوا تھا خلدی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
کب یک یاراض رہیا ہے ضرار اسے ییجھے سے حصار میں لتے نوال تھا میں نو نہیں ہوں
یاراض الینہ منہ ییاۓ نولی تھی یار متری غلطی نہیں تھی ضرار اسے سمجھایا نوال تھا نو کس
کی تھی؟ آپ کو خایا ہی نہیں خا ہتے تھا اشکے یالنے پر وہ منہ بشور کر نولتی ضرار کے دل
میں اپر رہی تھی اجھا نہ سوری ضرار مسکرا کر کہیا اشکے جوئصورت ہاتھوں میں گحرے ڈالے
نوال تھا اب مان تھی خاؤ پرسوں سے یاراض ہو ضرار اشکی بیسانی جومیا الینہ کو سرمانے پر
مجیور کر گیا تھا ابس اوکے الینہ سرمانی نولی تھی شکرنہ چیاب ضرار مسکرا کر نوال تھا و بسے
نہت تھوک لگ رہی ہے کیا ییایا ہے؟ ضرار ی نٹ پر ہاتھ ر کھے مصوم نت سے نوال تھا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ہاینہ بییا چیدر کے روم میں فزا کا ڈو ییا تھول آنی ہوں میں وہ نو الدو زرا یایلہ ییگم اسے
مجاطب کرنی نولی تھیں کو فزا کے شاتھ یابیں کرنے میں مصروف تھی جی میں لے آنی
ہوں ہاینہ مسکرا کر کہتی اتھی تھی چیدر کے کمرے میں قدم رکھتے ہی ایک سرمیلی سی
مسکراہٹ اشکے جہرے پر تھیلی تھی کہاں رکھا ہے ڈو ییا وہ الماری کھولتی نولی تھی کیا کر
رہی ہو نہاں؟ جوری کرنے آنی ہو نہ جب ییجھے سے چیدر کی آواز آنی تھی وہ میں ہاینہ
ک نف یوز سی الماری کی طرف اشارہ کرنی نولی تھی وہ میں کیا سیدھی طرح ییاؤ کیا کرنے آنی ہو
زی نب زرا قل کی ییکحر لییا متری ہاینہ جود کو یارمل کرنی نولی تھی اوکے اوکے زی نب اییا
مویاییل اتھاۓ نولی تھی چیکہ زی نب سے نہلے چیدر ہمیشہ کی طرح ج ھپ کر اشکی ئصوپر
ا یتے فون میں ایار حکا تھا
نور خلدی آؤ وجہدان اسے آواز لگایا نوال تھا آنی بس نور اشکے ییجھے آنی تھی کب یک آؤ گے
وابس؟ ارم ییگم انہیں دیکھتی نولیں تھیں جب یک آپ متری ی یوی کو دل سے بسلمٹ
نہیں کربیں وجہدان ایک لفطی جواب د ییا نور کا ہاتھ تھامے آگے لے گیا تھا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ایک گھیتے میں وہ لوگ ا یتے گھر تھے ہاینہ بییا چیدر تھیک کہ رہا تھا دھیان سے خایا اوپر نہ
فراک کجھ زیادہ ہی لمتی ہے عیا ییگم اسے اوپر خایا دیکھ فوری سے نولی تھیں جی مما ہاینہ
مسکرا کر کہتی اوپر کی طرف پڑھ گتی تھی دھیان سے خایا چیدر کے القاظ اشکے زہن میں
گو تچے تھے یاگل ہیں زیادہ ہی تچی ہو گتے ہیں ہاینہ جود سے کہتی روم کی خایب پڑھی تھی
جب اشکا یاؤں اشکی فراک سے الجھیا ان ییلیس ہوا تھا ایک دلقریب خییخ کے شاتھ وہ
....سب سے اوپر والی شتڑھی سے زمین نوس ہونی تھی
یار پتری ہاینہ سے یات ہونی مجھے ییا نہیں ک یوں اشکی نہت یتیشن ہو رہی ہے نور الینہ کو
کال مالنی نولی تھی ہاں ییا نہیں کہاں ہے جب سے آۓ ہیں ہم ہماری یات ہی نہیں
ہونی کل ہونی تھی دو منٹ کی نو ییا رہی تھی کہ شجاآیاد خایا تھا ا ستے آج فزا کے ئکاح میں
الینہ سو چتے ہوۓ نولی تھی اوہ تھر نو چیدر تھانی کے شاتھ پزی ہوگی نور ہیستے ہوۓ نوال
تھا ہاں الینہ تھی اسی ایداز میں نولی تھی اجھا تھر تھی نو ایک یار اسے کال کر لے مترا یی یجک
نہیں ہے نور الینہ سے نولی تھی جب وجہدان نے ییجھے سے اسے حصار میں لیا تھا اجھا
الینہ میں ئعد میں یات کرنی ہوں تم ا یتے ہاینہ سے کر لو یات نور اشکے آنے ہی کال رکھتی
نولی تھی آ گتے آپ کھایا لگا لوں نور اشکے حصار سے ئکلتی نولی تھی نہیں تم ربسٹ کروں
میں کھا کہ آیا ہوں تم نے کھایا؟ وجہدان الیا سوال کر گیا تھا جی کھا لیا نور مسکرا کر نولی تھی
گڈ و بسے نہت ییاری لگ رہی ہو آج کل تم وجہدان ذومعتی ایداز میں کہیا اشکی بیسانی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
کیا ہوا پربسان ک یوں ہو ضرار واسروم سے ئکلیا نوال تھا کجھ نہیں ہاینہ کی وجہ سے پربسانی
ہورہی ہے کال ہی نہیں اتھا رہی الینہ پربسانی سے نولی تھی ہاں متری یات ہونی تھی
چیدر سے جب وہ تھاتھی کے شاتھ ہی تھا تم یتیشن نہ لو ضرار اسے حصار میں لتے مجنت
سے نوال تھا اجھا الینہ پرشکون سی نولی تھی میں تمہارے لتے کجھ الیا ہوں ضرار اشکے کیدھے
پر سر ر کھے مجنت سے نول رہا رہا تھا اور وہ مجھے ملے گا کب؟ الینہ اپرو احکا کر نولی تھی
جب تم مجھے وہ ڈاپری پڑ ھتے دو گی ضرار کیدھے احکا کر نوال تھا اجھا نو وہ آپ کسی اور کے
م س
لتے البیں ہیں الینہ اسے گھورنے ہوۓ نولی تھی کیا مطلب؟ ضرار یا ھی سے نوال تھا
ج
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
واٹ؟ فزا زی نب کی یات شن کر صدمے سے نولی تھی ا بسے کیسے ہوشکیا ہے زی نب ہاینہ
ہسییال میں ہے؟ موم ڈیڈ نو سو رہے ہیں اور تھانی کو میں کیسے ییاؤں یار مترے میں
ہمت نہیں ہے فزا پربسانی سے نولی تھی اوکے تم یتیشن نہ لو میں کجھ کرنی ہوں فزا اسے
بسلی د یتی کال رکھ گتی تھی چبہی چیدر ا یتے روم سے ئکلیا ئظر آیا تھا تھانی کہاں خا رہے
نور الینہ وجہدان تھی اب ہسییال نہیچ خکے تھے زی نب کی کال ا یکے یاس تھی آنی تھی ہاینہ
کی کیڈبشن تھیک نہیں تھی نور نو کب سے بس روۓ ہی خا رہی تھی ہاینہ اشکے لتے نہت
اہم تھی اشکا کہیا تھا کہ ہاینہ ہی ایک واخد شحص تھی جو نور کو نے خد مجنت سے ہییڈل
کرنی تھی اور اسے ئکل نف میں دیکھیا اسے نے خد ئکل نف دے رہا تھا اور الینہ پربسانی سے
ادھر ادھر نہل رہی تھی وہ ضرف ہاینہ کو ہی اییا ہر دکھ سب سے نہلے ییایا کرنی تھی اشکے
شا متے وہ ہمیشہ ا بسے یات کرنی تھی خیسے وہ جود سے کرنی ہو ہاینہ اشکے لتے سب سے اہم
تھی اور نہ تھی شچ تھا کہ وہ اسے کسی تھی قٹمت پر کھویا نہیں خاہتی تھی
چبہی چیدر پتزی سے آیا ئظر آیا تھا اشکے دل میں عج نب عج نب چیال آرہے تھے لیکن وہ
خاییا تھا للا اسے کٹھی تھی ہاینہ سے دور نہیں کرے گا ہاینہ اشکے صتر کا تھل تھا ا ستے
ایتی زیدگی میں نہت کجھ گوایا تھا لیکن وہ ہاینہ کو کسی قٹمت پر کھویا نہیں خاہیا تھا ایک
وہی نو تھی جو اشکے شارے زجموں کا مرہم تھی اور اشکا کہیا تھی نہی تھا کہ ہاینہ اشکے رب
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 473
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
کی طرف سے چیدر کا ئعام تھا وہ نہ سو چتے ہوۓ پتز پتز قدم اتھایا ان کی طرف آیا تھا کہاں
ہے کیا ہوا ہے؟ چیدر عیا ییگم کے یاس آیا نوال تھا اتھی کجھ نہیں ییایا ڈاکتر نے عیا ییگم
افسردگی سے نولی تھیں چبہی آنی سی نو کا دروازہ کھال تھا کیا ہوا ڈاکتر کیسی ہے ہماری
بیسنٹ وہ سب ایک شاتھ نولے تھے سی از قاین یاؤ کل یک ان کو آپ گھر لے خا یتے
گا ڈاکتر انہیں بسلی د ییا آگے پڑھ گیا تھا سب سے نہلے عیا ییگم اور شاخد صاجب اس
سے ملے تھے تھر نور اور زی نب تھر الینہ چیدر نہیں آۓ الینہ؟ ہاینہ غام سے ایداز میں
نولی تھی آۓ ہیں ہم خابیں گے نو تمہارے یاس تھی آخابیں گے الینہ مسکرا کر نولی تھی
ی
دیکھوں آ گتے الینہ دروازے کی طرف د تی نولی ھی جہاں سے چیدر دا ل ہوا تھا الینہ
خ ت ھ ک
ب ش ت گ ک ئ ھ ک ی
ی
اسے د تی فورن ہی ل تی ھی چیدر سر جھکاۓ ا کے یاس ٹھا تھا ہاینہ کو اس وقت
وہ کونی جھویا تحہ ہی لگ رہا تھا میں نے کہا تھا دھیان رکھیا چیدر سر جھکاۓ نوال تھا شاید وہ
ہاینہ کو ا بسے دیکھتے سے ڈر رہا تھا میں تھیک ہوں چیدر ہاینہ اشکا ہاتھ تھامے ا بسے نولی
تھی خیسے اشکے شا متے اس وقت چیدر نہیں کونی جھویا شا تحہ ہو اور چیکہ چیدر اتھ کر اسے
ت
جود میں ھییج حکا تھا ہاینہ کو ایتی گردن پر کجھ تمی مخشوس ہونی تھی وہ سمجھ گتی تھی چیدر رو
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
دو دن ئعد
ہاں یلکل میں شچ کہ رہی ہوں ہاینہ انہیں ئقین دالنی نولی تھی اوہ مانی گوڈ ہانی میں نہت
نہت نہت جوش ہوں نور اشکے گلے لگتی نولی تھی اور مترا دل کر رہا ہے میں نوری دییا میں
غالن کر دوں مترے یار کی شادی ہو رہی ہے ایک ہفتے میں یا ہووووو الینہ جوسی سے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 475
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
خالنی تھی بس کل سے ہم روز سوبییگ کریں گے متری شادی نہت کمال ہونی خا ہتے
ہاینہ جوسی سے نولی تھی ہاں خیسے چیدر تھانی تجھے ئکلتے دیں گے یاہر نور سرارت سے نولی
تھی ہاں نو اب میں ایتی شادی کی سوبییگ تھی نہ کروں؟ اور و بسے تھی تم لوگ ہو نہ مترا
چیال کرنے کے لتے میں سمجھا دوں گی چیدر کو دویٹ وری ہاینہ ئقین سے نولی تھی
اقفف میں نو ایک سے ایک کتڑے ییاؤں تھی نور اور الینہ شاتھ نولی تھیں
ہاینہ بییا ریڈی ہو؟ عیا ییگم روم میں آنی نولی تھیں جی مما بس ریڈی ہوں خلتے ہیں اتھی
ہاینہ خلدی خلدی اییا ییگ اتھانی نولی تھی اشکی شادی کی ییاری سروع ہو خکی تھیں ہاں
خلو بس آج شارے مہمان تھی آخابیں گے اسیلے ہم سوبییگ آج خلدی کمییل نٹ کر لیں
گے عیا ییگم اسے ییانے ہوۓ نولی تھیں ہاینہ ایکی اکلونی اوالد تھی انہیں ا یتے شارے
ارمان اسی کی شادی پر ہی ایارنے تھے
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
م س
خلیں وجہدان مجھے جھوڑ آ بیں یلزز نور ییار کھڑی نولی تھی کہاں جھوڑ آؤں؟ وجہدان یا ھی
ج
سے نوال تھا کیا آپ تھول گتے؟ میں نے ییایا نو تھا کہ ہم نے ہاینہ کو پریٹ د یتی ہے
اسیلے ہم نہلے سوبییگ کریں گے اور تھر کسی ا جھے سے رسیوری نٹ میں کھایا کھابیں گے نور
اسے ایک یار تھر یاد کرانی نولی تھی اجھا گڈ وجہدان محض اییا ہی کہ یایا تھا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤α
الینہ آخاؤ ضرار اشکا ای نطار کریا نوال تھا جی بس آنی دو منٹ میں یار نہ اییا ل نٹ ک یوں کرنی ہو
تم ہر یار؟ ضرار اکیا کر نوال تھا غادت ڈال لیں اب آپ ایک نہی نو یات ہے جس میں
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 477
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
میں آیکو پربسان کرنی ہوں الینہ مسکرا کر نولی تھی جی جی محترمہ ضرور ضرار دل پر ہاتھ ر کھے
نولیا آگے پڑھ گیا تھا
کجھ دپر میں وہ مال کے ایدر اکھتے تھے نور اور الینہ نے اسے کافی اجھی پریٹ دی تھی اور
ک ی
اب وہ سب ایتی سوبییگ میں لگے ہوۓ تھے چبہی ہاینہ کا فون تجا تھا چیدر کا یام د تی
ھ
وہ کال اتھا گتی تھی کون ہے؟ عیا ییگم اشکے شاتھ کھڑی نولی تھیں چیدر ہیں ہاینہ غام
سے ایداز میں نولی تھی دیکھاؤ متری یات کرواؤ عیا ییگم اس سے فون لیتی کان سے لگا گتی
تھی ہاں بییا چیدر اب آج سے تمہارہ یات کریا یید میں آج اسے مانو میں بیٹھا رہی ہوں عیا
ییگم سرارت سے نولی تھیں لیکن یات کریا تھوری میا ہویا ہے اس میں چیدر کجھ سوچیا ہوا
نوال تھا ہاں لیکن ہمارے نہاں ہویا ہے عیا ییگم مسکرا کر کہتی کال رکھ گتی تھیں
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
اقف آج نو میں نہت تھک گتی ہوں اور اتھی ییار تھی ہویا ہے نور گھر آنے ہی خالنی تھی
کیا ہو گیا ہے نور آرام سے نولو زی نب اسے گھورنے ہوۓ نولی تھی آرام؟ کیا آرام؟ متری
دوست کی شادی ہے اس دوست کی جس کی شادی کا مجھے سب سے زیادہ ای نطار تھا اور
تم کہ رہی ہو آرام سے اقف مجھے نہت کام کرنے ہیں میں خا رہی ہوں ییار ہونے تم
تھی ہو خاؤ ہاینہ نے تمہیں آنے کے لتے نہت زیادہ کہا ہے نور خلدی خلدی کہتی واسروم
میں یید ہو گتی تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
الینہ یار متری سرٹ نو دیکھو ضرار اشکے یاس آیا نوال تھا جود دیکھ لیں میں نہت پزی ہوں
مجھے ییار ہویا ہے آج ہاینہ کا مانو ہے الینہ ا یتے کتڑے اتھاۓ نولی تھی ہاں نو مجھے تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
نور تم ییار ہو گتی نو خلیں وجہدان روم میں داخل ہویا نوال تھا جب ئظر اس پر پڑھی تھی جو
گرین کلڑ کا ییجانی سوٹ جس پر گولڈ کلر کا جوئصورت گونے کا کام تھا شاتھ ہم ریگ ہی
ڈو ییا لتے یالوں کو کھال جھوڑے الیٹ سے میک اپ کے شاتھ کانوں میں جھمکے نہتے
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
الینہ ییلے ریگ کا سوٹ نہتے کھڑی تھی جس پر شلور ئقیس اور جوئصورت شا کام تھا سر پر
حجاب لتے شاتھ گرین شال کیدھے پر ڈالے الیٹ سے میک اپ پر ڈارک بییک لپ
اسیک لگاۓ وہ نہت جوئصورت لگ رہی تھی ی یوی نقل ضرار اسے دیکھتے ہی نوال تھا شکرنہ
الینہ ئظریں جھکاۓ نولی تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 481
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
زی نب ہاینہ کو دیکھ کت آؤ کہ وہ ییار ہونی کیا عیا ییگم سب کو اوڈر د یتی نولی تھیں آج
ھ ک ی
ا یکے میکے اور سرال سے سب آ خکے تھے میں د تی ہوں زی نب اور صیاجت شاتھ نولے
تھے ہاں بییا خلدی دیکھوں مجھے نو لگیا ہے وہ سونے مصروف ہوگی عیا ییگم پربسانی سے
نولی تھیں ڈویٹ وری مما وہ سو نہیں رہی ہوگی وہ نو ییار ہوکر اب آیکشن مار رہی ہوگی ہم
دیکھتے ہیں صیاجت مسکرا کر نولتی آگے پڑھ گتی تھی مانو کا فیشن ا یکے الن میں ہی تھا
شاخد صاجب نے ہاینہ کی بسید کے مطانق نورے گھر کو گییدے کے تھولوں اور شجا دیا
تھا نہاں یک کہ مییؤ تھی ہاینہ کی بسید کا ہی رکھا گیا تھا گھر میں ہر خگہ جہل نہل تھی نہ
ا یکے گھر کی نہلی شادی تھی اسیلے ہر خگہ رونق لگی ہونی تھی
ب
ہاینہ ڈپتر صیاجت دروازہ کھو لتے نولی تھی جہاں وہ اشکے ایدازے کے مطانق ییار یٹھی ایتی
ئصوپریں ایار رہی تھی تم نو نہت جسین لگ رہی ہو یار صیاجت اور زی نب اسے جترت
سے دیکھتے نولے تھے جو ییلے ریگ کے گرارے پر ییلو ہی کڑنی نہتے جس پر شتز ئقیس شا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 482
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
کام تھا گلے میں ہم ریگ ڈو ییا لتے سر پر شتز گونے واال ڈو ییا لتے میک اپ سے یاک جہرہ
لتے وہ نہت جسین لگ رہی تھی چبہی نور اور الینہ تھی ایدر داخل ہوۓ تھے ی یوئقل الینہ
نے شاجنہ نولی تھی ہاں ہمیشہ کی طرح متری ییونی کوین نہت جوئصورت لگ رہی نور اشکے
گلے لگتی نولی تھی بس بس نہ ییا دو کو بسے آسمان پر جھڑوں؟ ہاینہ سیجیدہ سی نولی تھی
کہیں نہ جھڑو اتھی زمین پر ہی رہو جب چیدر تھانی کریں گے نہ ئعرئف جب کہیں تھی
جھڑ خایا الینہ سرارت سے نولی تھی سب کے فہقے گو تچے تھے نہ لو اتھی یام لیا اور اتھی
کال تھی آگتی چیدر تھانی کی زی نب مویاییل دیکھانی نولی تھی جہاں چیدر کی ویڈنو کال آرہی
غ
تھی اشالم و لیکم چیدر تھانی زی نب کے کال اتھانے ہی وہ سب ایک شاتھ نولے تھے
جی نو آپ کو ہاینہ کو دیکھیا ہے؟ نور فورن سے نولی تھی جی یلکل دیکھاؤ گی نو دیکھ لوں گا
چیدر اپرا کر نوال تھا اوکے تھر دل تھام لیجتے الینہ کمترہ ہاینہ کی طرف کرنی نولی تھی اشسسسسے
دووووور کروووو ہاینہ اییا منہ جھیا خالنی تھی کیا ہوا ہانی نور پربسانی سے نولی تھی میں نہیں
دیکھاؤں گی منہ مترے اوپر روپ نہیں آنے گا تم رکھوں ورنہ میں سر تھاڑ دوں گی تم
سب کا ہاینہ اییا منہ جھیاۓ نولی تھی آپ کو روپ کی کیا ضرورت ہے میڈم چیدر کی آواز
گھویگھٹ میں خایدہ ہے تھر تھی ہے تھیال خاروں اور اخالع ہوش نہ کھو دے کہیں جوش
نہ دیکھتے واال راقع اور صیاجت ڈابس پریکیس میں مصروف تھے ارے لڑک یوں خلدی خلدی
بیٹھ خاؤ مہیدی لگانے کے لتے لڑکیاں آنے والی ہیں چیا ییگم مسکرا کر نولی تھیں اوکے
خالہ ہم آرہے ہیں ہاینہ تھی مسکرا کر نولی تھی کیتی رونق ہے نہ تمہارے گھر نور مجنت سے
نولی تھی ہاں ماشاللا سے مجھے نو نہت مزہ آرہا ہے الینہ تھی مسکرا کر نولی تھی شکر ہے تم
لوگ رات رک گتے تھے اب ابسا کرو ا یتے ا یتے سوہروں کو کال مالؤ اور انہیں تھی نہاں
یال لو ہاینہ ا یکے مویاییل انہیں د یتی اوڈر د یتی نولی تھی ہمارے سوہر شجاآیاد نہیچ خکے ہیں
بییا آج جب وہاں سے مہیدی لے کر آ بیں گے سب انہیں کے شاتھ آ بیں گے وہ لوگ
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
مترے بیتے کی شادی ہے مجھے ہر جتز پرقیکٹ خا ہتے اجشن صاجب سب ییاریاں کرنے
نولے تھے ڈویٹ وری ڈیڈ سب کجھ اجھا ہوگا آپ پربسان نہ ہوں میں ہوں یا غازی انہیں
مسکرا کر نوال تھا پربسان کیسے نہ ہوں تمہیں ییا نو ہے اشکا دماغ کیسا ہے اگر کجھ غلطی ہو
گتی نو گھر سر پر اتھا لے گا ہر جتز کا دھیان رکھیا اجشن صاجب پربسانی سے نولے تھے
ڈویٹ وری ڈیڈ اشکی بسید کی شادی ہو رہی ہے وہ اسی میں جوش ہے نہت یدل دیا ہے
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
چیدر بیٹھا بیٹھا ہجکیاں لے ہاینہ اسے یاد کرے اشکا چیا نے فرار کرے مما متری شادی
کرو آپ کی نہو مجھے یاد کرے مترا چیا نے فرار کرے نور الینہ زی نب صیاجت اور چیا ییگم
سب مہیدی لگوانے ہوۓ گایا گا رہے تھے اقف نہ کس طرح کے گانے گا رہے ہیں
آپ لوگ ہاینہ سرمانے ہوۓ سرارت سے نولی تھی بییا ان گانوں سے ہی نو شادی میں
رونق ہے عیا ییگم مسکرانے ہوۓ نولی تھیں اجھا تھر میں تھی گانی ہوں اشکے آگے نہ
"ہے نہ "تھانی متری شادی کرو تمہاری تھاتھی مجھے یاد کرے مترا چیا نے فرار کرے
سرم کرو عیا ییگم اسے گھورنے ہوۓ نولی تھیں مما ایک ہء ئع شادی ہو رہی ہے متری
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
نور تم ییار ہو گتی کیا زی نب اشکے یاس آنی نولی تھی ہاں بس ریڈی ہوں نور ڈربسییگ روم
سے ئکلتی نولی تھی جب زی نب کی ئظر اس پر پڑی تھی الیٹ گرین کلڑ کی لویگ فراک نہتے
جس پر گولڈن ئقیس شا کام ہوا تھا الیٹ شا میک اپ کتے گولڈن جمھکے نہتے پتروں میں
الیٹ گرین کلڑ کی ہی ہیل نہتے وہ نہت جوئصورت لگ رہی تھی واؤ تم نو نہت ییاری لگ
رہی ہو وجہدان تھانی نو نے ہوش ہو خابیں گے زی نب مسکرا کر نولی تھی تم تھی کسی
سے کم نہیں لگ رہیں نور اس پر ئظر ڈالتی نولی تھی جو وایٹ کلڑ کا لہ نگا نہتے الیٹ سے
میک اپ میں نے خد جوئصورت لگ رہی تھی اجھا تم نہ جھوڑو نہ گحرے یکڑو نہ سب
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
الینہ بییک کلڑ کی لویگ فراک نہتے شاتھ ہم ریگ ڈو ییا لتے الیٹ شا میک اپ کتے سر پر
حجاب کتے ہاتھوں میں گحرے نہتے پتروں میں شلور ہیل نہتے وہ نہت ییاری لگ رہی
م
تھی کیا کہتے ہیں آپ کے چیاب نہت ییاری لگ رہی ہیں نور اشکا کمل خاپزہ لیتی نولی
تھی اگر تم خارہی ہو کہ میں تھی ئعرئف کروں نو تھاگ خا الینہ سرارت سے نولی تھی یا کر
مجھے ییا خل گیا ہے میں نہت اجھی لگ رہی ہوں نور مزے سے نولتی یاہر ئکل گتی تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ہاینہ کوپڑ کلر کا لہ نگا نہتے جس پر ملتی سیڈ کا جوئصورت کام ہوا تھا اوپر ہم ریگ کڑنی نہتے
جس پر گولڈن سیاروں کا ئقیس کام تھا سر پر کوپڑ ڈو ییا سنٹ کتے ایتی پڑی پڑی آیکھوں
کو لتیس اور مشکارے سے لترپز کتےالیٹ شا میک اپ کتے ہاتھوں میں گولڈن جوڑیاں اور
گولڈن ہی قالوہ نہتے پتروں میں یایل اور گولڈن ہیل نہتے وہ نے خد جسین لگ رہی تھی
ماشاللا ماشاللا و بسے نو تم ایک تمتر کی حڑیل ہو لیکن میں نے اس سے نہلے کونی ایتی
ئ ت ھ ک ی ک ل نہ ی
م
جوب ضورت د ہن یں د ھی صیاجت ایدر آنے ہی اسے د تی نولی ھی یں جو صورت
نہیں ہوں تمہاری ئظریں جوئصورت ہیں ابسان نو سب ہی ییارے ہونے ہیں بس ہماری
ئظر دیکھتے والی ہونی خا ہتے ہاینہ مسکرا کر نولی تھی واہ واہ کیا الین ماری ہے آپ نے
صیاجت سرارت سے نولی تھی دیکھ لو بییا ہاینہ ادا سے نولی تھی واقعی نہت ییاری لگ رہی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ضرار شفید فمتز شلوار نہتے یالوں کو اجھی طرح سنٹ کتے کھڑا گاڑی کے یاس سب کا ای نطار
کر رہا تھا جب اسے الینہ کا چیال آیا تھا تمہیں نو ییاؤں گا میں آج نہت کجھ جھیا لیا تم
نے اب میں تمہیں ییاؤں گا کہ مجھ سے کجھ جھیانے کی کیا قٹمت ہونی ہے کس سے
یابیں کر رہے ہو؟ وجہدان اشکے آگے چیکی تجایا نوال تھا جو جود تھی شفید شلوار نہتے اوپر
شفید اور گولڈن وبسٹ کوڑٹ لتے یالوں کو ا جھے سے سنٹ کتے ہوا تھا کسی سے نہیں
ضرار مسکرا کر نوال تھا چیدر کہاں ہے ضرار آس یاس دیکھیا نوال تھا بس آرہے ہیں سب
وجہدان گ نٹ کو دیکھیا نوال تھا جہاں سے چیدر مسکرا کر ئکل رہا تھا کالے سوٹ پر شکن
لڑکے والے آ گتے زی نب ہال میں ئقرییا چیجتے ہوۓ نولی تھی آخاؤ خلدی آؤ زی نب نور
صیاجت اور الینہ کو اشارہ کرنی نولی تھی جو ا یتے ا یتے ہاتھوں میں کجھ اتھاۓ اشکی طرف
آرہی تھیں ویلکم وہ خاروں ا یتے ہاتھوں میں اسموک خالۓ نولی تھیں چیدر سب کے
ہمراہ معرانہ خال خلیا ایدر داخل ہوا تھا تھییک نو سو مچ وجہدان نور کے فریب سے گزریا نوال
تھا تمہیں نو آج ییایا ہوں میں ضرار الینہ کے یاس آیا نوال تھا چیکہ چیدر اب اسییج پر بیٹھا
ہاینہ کے ای نطار میں تھا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
مہیدی سے قارغ ہوکر وہ سب گھر کے لتے ئکل گتے تھے نور خلو ہاینہ اسے اشارہ کرنی نولی
تھی نہیں یار میں سیدھا ڈاکتر کر خاؤں گی وجہدان کار لیتے گتے ہیں نور اسے ئفصیل ییانے
لگی تھی جتر ہے یا؟ میں ان کتڑوں میں یا ہونی نو میں تھی خلتی ہاینہ پربسانی سے نولی تھی
نہیں نہیں تم خاؤ میں کجھ دپر میں آخاؤں گی نور مسکرا کر نولی تھی چبہی وجہدان کی کار
شا متے رکی تھی خل ہاینہ میں خلتی ہوں نور مسکرا کر کہتی گاڑی میں بیٹھ گتی تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ضرار مجھے ییگ نہ کریں یلزززز الینہ اسے مکا مارنی نولی تھی میں ییگ تھوڑی کر رہا ہوں
میں نو بس نہ نوجھ رہا ہوں کہ تم نے مجھے ک یوں نہیں ییایا ایتی مجنت کا ضرار سرارنی ایداز
میں نوال تھا اسی وجہ سے نہیں ییایا تھا یاکہ آپ مجھے ییگ نہ کریں الینہ اسے گھورنے
ہوۓ نولی تھی اجھا یاراض نو یا ہو اب کجھ نہیں کہوں گا ضرار اسے جود سے لگاۓ نوال تھا
گڈ فور نو الینہ اشکے سیتے پر سر ر کھے پرشکون سی نولی تھی و بسے کیا واقعی میں اییا ہیڈسم
ہوں کہ کسی کو مجھ سے دس شال سے مجنت ہو ضرار ایک یار تھر سرارت سے نوال تھا
ضرررررررااررررررر الینہ اشکی گرقت سے ئکلتی اکیا کر نولی تھی چیکہ ضرار اسے ایک یار تھر ایتی
گرقت میں لتے اس پر جھک گیا تھا
¤¤π¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤π¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
جہاں عیا ییگم کھڑی تھیں آ بیں مما آپ سونی نہیں ہاینہ انہیں بیٹھتے کا اشارہ کرنی نولی
تھی جس کی الڈلی بیتی نے کل کسی اور کے گھر خایا ہو اس ماں کو بیید کیسے آۓ گی عیا
ییگم آیکھوں میں تمی لتے نولی تھیں میں خایتی ہوں میں نے تمہیں نہت ڈاییا ہے تمہاری
سرارنوں سے میں غصہ تھی ہو خانی تھی لیکن متری کسی یات کا پرا یا ماییا کٹھی متری ہر
ئصیحت کو یاد رکھیا اور چیدر سے کٹھی لڑانی ہو تھی خاۓ نو کٹھی ایتی خگہ یا جھوڑیا وہ غصہ
کرے نو جپ کرکے شن لییا یاد رکھیا مرد جب غصہ کریا ہے نو کسی کی نہیں سییا اور
ہمیں تھی جپ خاپ اشکا غصہ پرداست کریا خا ہتے ک یوں کہ اگر وہ دل کی یابیں یاہر
ئکالے گا ہی نہیں نو وہ گ ھٹ گ ھٹ کر مر خاۓ گا وہ جب خاموش ہویا ہے نو اشکے ایدر
نہت سی جتزیں خل رہی ہونی ہیں ا یتے سوہر کو کٹھی اس یات پر مجیور یا کریا کہ وہ نہ
ت س ک
سوچ کر تمہیں جھج ییاۓ ہے یا کہ م کجھ ھو گی یں عیا م ا کی بیسانی جو تی نولی
م ش گ ی ی ہ ن جم
تھیں نے قکر رہیں آپ کو کٹھی متری شکایت نہیں ملے گی ہاینہ مسکرا کر نولی تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
یب
نور کی طی نغت رات سے اب تھوڑی نہتر تھی وہ ییڈ کراؤن کیساتھ ییک لگانے ھی
ٹ
تھی وجہدان تھی آج اشکی طی نغت کی وجہ سے آفس نہیں گیا تھا۔ کیسی ہے اب
طی نغت ۔وجہدان کمرے میں آنے ہونے نوجھتے لگا۔تھیک ہے۔ نور مسکرا کر نولی۔
رنوربس آخابیں گی نو تھر ینہ خلے گا اتھی یاسنہ کرو ۔ وہ ڈش اشکے شا متے رکھیا اشکی بیسانی
پر لب رکھ کر مجنت سے کہتے لگا اور اشکی طرف نوالہ کیا نور نے مسکرانے ہونے کھا
لیا۔۔تھییکیو۔ نور اسے دیکھتے ہونے نولی۔ کس لتے۔ وجہدان اس سے نوجھتے لگا۔سب
کے لتے ہمیشہ مترے شاتھ ر ہتے کیلتے میں نہت جوش فسمت ہوں وجہدان مجھے آپ
خیسا ہمشقر مال ہے۔ وہ اشکے ہاتھ پر ہاتھ ر کھے ہونے اسے ییانے لگی وجہدان ہلکا شا
مسکرایا۔ میں زیادہ ہوں ۔ وہ اسے جوس یالنے ہونے مسکرا کر نوال۔میں زیادہ ہوں۔ نور
تھی اسی کے ایداز میں کہتے لگی۔ اجھا جی تھیک ہے متری خان آپ زیادہ ہے۔ وہ اسے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 498
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
نوال تھر دونوں ہیستے لگے یاسنہ کروانے کے ئعد ڈش شاییڈ پر کریا اشکے جہرے پر ہاتھ رکھا
نور کے جہرے پر سرمیلی مسکراہٹ آنی۔ میں ہمیشہ تمہارے شاتھ رہوں گا ۔وہ اس پر
ئظریں مرکوز کتے نوال تھا اور میں تھی ہمیشہ نور تھی مسکرا کر نولی تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
کیا ہم ایدر آشکتے ہیں وہ دونوں اشکے کمرے میں کھڑی نولی تھیں نہلے یاہر خاؤ تھر ییاؤں
ی
گی ہاینہ بستر سے ئکلتی نولی تھی نو سونی نہیں نور اسے د تی نولی ھی یں بیید یں آنی
ہ ن ہ ن ت ھ ک
ہاینہ مسکرا کر نولی تھی ہاں ہویا ہے الینہ اشکے شاتھ بیٹھے نولی تھی زیدگی کٹھی کٹھی کیتی
جسین لگتی ہے یا نور مسکرا کر نولی تھی ہاں اور کٹھی کٹھی یلکل سیسان ہاینہ تھی اسی
ایداز میں نولی تھی ہاں نہ جھوڑ نو ا یتے یاول کا ییا الینہ یات یدلتی نولی تھی کجھ نہیں میں
نے اس میں ضرف ہمارے ا جھے لمچے لکھے ہیں ک یوں کہ میں لوگوں کو ریلیکس کریا خاہتی
میں ہونے ہیں اور وہ یاولز ا یتے آپ کو پزی رکھتے کے لتے پڑ ھتے ہیں اشلتے میں نے
سوخا میں ضرف اس میں جوسیاں لکھوں خیسے پڑھ کر ابسان کجھ دپر کے لتے جوش ہو
خابیں تمہیں ییا ہے ہم لوگوں نے کیسا کیسا وقت گزارا ہے رانوں کو ج ھپ ج ھپ کر
روۓ تھی ہیں ہم سب ا بسے ہی ہونے ہیں کٹھی کٹھی ہمیں لگیا ہے کہ زیدہ ر ہتے کی ہر
وجہ چٹم ہو گتی ہے ہم اکیلے ہونے ہیں نہاں یک کہ ہمارا کونی دوست تھی ہمیں اییا
نہیں لگیا جب اخایک ہمیں ایک روستی ئظر آنی ہے اور وہ روستی تماز ہونی ہے جب ہم
شجدہ کرنے ہیں اور تھر ہمیں ہر جتز آشان لگتی ہے جوسی اور عم سب کی زیدگی میں آنے
ہیں ہم نوٹ تھی خانے ہیں لیکن تھر ہم اتھتے ہیں نو ابسی طاقت بیتے ہیں کہ تھر کونی
نوڑ نہیں یایا ہمیں بس صیح وقت کا ای نطار کریا خا ہتے اور ہمت سے کام لییا خا ہتے ہاینہ تم
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
خلدی کرو مجھے نو لگ ہی نہیں رہا کہ آج یارات ہے عیا ییگم شارے کام کرنی نولی تھیں
زی نب ہاینہ کو یالر لے خاؤ تم لوگ عیا ییگم اسے دیکھتے ہی نولی تھیں جی بس خا رہے
ہیں ہم آپ تھی ییار ہو خابیں وہ لوگ معرب یک آخابیں گے زی نب انہیں اطالع د یتی
آگے پڑھ گتی تھی تم سب تھی ییار ہو خاؤ بییا متری بیتی کی دو ہی نو دوستیں ہیں عیا ییگم
ت ی ت ھ ک ی
ہ ق ھ
نور اور الینہ کو د تی مجنت سے نولی یں جی آ تی آپ نے کر ر یں سب یا م پر ہو
خاۓ گا نور اور الینہ شاتھ نولیں تھیں
الینہ ریڈ کلر کا گرارا نہتے اوپر ہم ریگ ہی ریڈ سرٹ نہتے جس پر گولڈن کام تھا گلے میں الل
ہی ڈو ییا لتے ہاتھوں میں جوڑیاں نہتے سر پر ییدیا لگاۓ الیٹ سے میک اپ پر ریڈ لپ
اسیک لگاۓ پتروں میں ریڈ ہی ہیل نہتے وہ نہت جوئصورت لگ رہی تھی ماشاللا ماشاللا
ضرار اسے ییجھے سے حصار میں لتے نوال تھا نوازش الینہ ادا سے نولی تھی نہت جوب
ضورت لگ رہی ہو ضرار اشکی گردن پر سر ر کھے اسے آ بیتے میں دیکھیا نوال تھا آپ ییار ہو
خابیں ضرار الینہ ئظریں جھکاۓ نولی تھی نہیں مجھے نو نہیں خایا کہیں ضرار مسکرا کر نوال
تھا خابیں تھی الینہ اس سے الگ ہونی نولی تھی جب تم اس طرح سرمانی ہو یا اور ییاری
لگتی ہو ضرار لقرانہ ایداز میں نوال تھا آپ کو ییا نہیں کیا ہو گیا ہے ہر وقت اس طرح کی
یابیں کرنے ر ہتے ہیں الینہ سرخ جہرہ لتے نولی تھی مجنت ہو گتی ہے چیاب ضرار مسکرا کر
کہیا اسے فریب کریا اشکے ل یوں پر جھکا تھا
نور بییک کلر کا گرارا نہتے اوپر بییک ہی کام والی سرٹ نہتے جس پر شلور کام ہوا تھا شاتھ
ہم ریگ ڈو ییا لتے یالوں کو کھال جھوڑے سر پر ماتھا یتی لگاۓ الیٹ سے میک اپ میں
نہت ہی ییاری لگ رہی تھی مترا مصوم تحہ کیسا ہے اب وجہدان اسے حصار میں لتے نوال
تھا تھیک ہوں نور سرمانے ہوۓ نولی تھی نہت ییاری لگ رہی ہو وجہدان مجنت سے
نوال تھا آپ تھی نور اشکا خاپزہ لیتی نولی تھی میں نو ہوں ہی وجہدان سرارت سے نوال تھا
سوہر جو مترے ہیں نور تھی سرارت سے نولی تھی ا بسے ہی جوش جوش رہا کرو وجہدان
اشکی کولر نویڈ کو غفیدت جومیا نوال تھا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
کجھ دپر ئعد زی نب دودھ کا گالس اتھاۓ آنی تھی اشکے شاتھ نور اور الینہ ا یتے ا یتے ہاتھ
میں پروپ لتے آنی تھیں جس پر پڑا پڑا
)(1lac
لکھا تھا خلیں تھتی چیدر تھانی بیسے ئکالیں نور اور الینہ فورن سے اشکا جویا ئکالتی نولی تھیں
ک یوں دیں؟ ضرار اور وجہدان چیدر کے ییجھے سے نولے تھے تھیک ہے یا دیں تھر نہ جونے
تھی تھول خابیں نور ادا سے نولی تھی ہم اییا جویا دے دیں گے اسے وجہدان تھی اپرا کر
نوال تھا تھیک ہے نو تھر دے دیں الینہ سرارت سے نولی تھی ہاں نہ لو چیدر ضرار اییا جویا
اسے د ییا نوال تھا آپ ا یتے خکر میں ہماری رسمیں حراب یا کریں زی نب منہ ییاۓ نولی
تھی چیکہ اد یار سب کا فہفہ گوتجا تھا خلیں نہ لیں دودھ بیتیں زی نب چیدر کے شا متے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 505
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
دودھ کا گالس کتے نولی تھی نی لیں ہاینہ نے اشارہ کیا تھا جس پر چیدر نے مسکرا کر سپ
لیا تھا خلیں اب ایک الکھ دیں زی نب نور صیاجت اور الینہ شاتھ نولی تھیں ا یتے شارے
ک یوں دیں ہم اب کی یار چیدر جترت سے نوال تھا ہاینہ نولو یا ایکو نور اسے ہالنی نولی تھی ہاں
نو تھیک کہ رہے ہیں وہ ک یوں دیں ا یتے شارے بیسے ہاینہ تھی سرارت سے نولی تھی
دیکھوں لوگوں دوست یدل گتی ہماری الینہ جتران سی نولی تھی ہاں نو ک یوں دیں ہاینہ اب
تھی سرارت سے نولی تھی ک یوں کہ ہم انہیں ایتی نہن دے رہے ہیں زی نب اپرا کر نولی
تھی نو خا نو میں رہی ہوں یا نو بیسے تھی مجھے ملتے خا ہتے ہاینہ تھی شاتھ نولی تھی چیکہ اشکی
یات سے چیدر کا خایدار فہفہ گوتجا تھا اوکے ہمیں نہیں خا ہتے کجھ زی نب منہ ییاۓ اتھی
تھی جب چیدر نے ایک چیک نوک چ نب میں سے ئکالی تھی نہ لو نہ لو رو نو مت وہ ایک
تجاس ہزار کا چیک شاین کریا زی نب اور صیاجت کے ہاتھ میں رکھ گیا تھا اور دوسرا چیک
نور اور الینہ کو تھاما گیا تھا سب نے ہوبییگ کی تھی کٹمرہ مین نے نہ سب نہت جوب
ضورنی سے نہ یل کٹمرے کی زی نت کتے تھے
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
نولی تھی نہ لیں چیدر ایتی چ نب سے ایک نوکس ئکالیا نوال تھا اس میں کیا ہے؟ ہاینہ جوسی
سے نولی تھی جود دیکھو چیدر مسکرا کر نوال تھا جب ہاینہ نے وہ نوکس کھوال تھا چیدر ہاینہ
جترت سے نولی تھی بسید آیا چیدر اشکی جترت دیکھیا نوال تھا نہت نہت نہت ہی زیادہ ہاینہ
ل غ ت ھ ک ی
س
اس کڑے کو د تی نولی ھی جس پر ڈاتمیڈ سے لی(ع ) کھا ہوا تھا یجان للا نہ کییا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 508
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
جسین ہے دییا کا سب سے جوئصورت تحفہ ہے نہ ہاینہ تم آیکھوں سے مسکرانی نولی تھی
ایک اور تھی ہے چیدر ایک اور نوکس ئکالیا نوال تھا جس میں ایک ڈاتمیڈ کا ی نکلس تھا
تھییک نو سو مچ چیدر ہاینہ اشکے گلے لگتی نولی تھی مترے یاس تھی آپ کے لتے کجھ ہے
ت م ت ھ ک ی
ہاینہ اسے د تی نولی ھی مترے لتے کیوں چیدر جتران شا نوال تھا ک یوں کہ جھے آپ ھی
ایک گفٹ کی ضورت میں ملے ہیں آپ جب مترے شاتھ ہونے ہیں نو میں جود کو نہت
پراؤڈ قیل کرنی ہوں ک یوں کہ مترے یاس آپ ہیں اور آپ ہیں نو سب ہے ہاینہ مسکرا کر
ل
نولی تھی اجھا جی کیا ہے وہ؟ چیدر مسکرا کر نوال تھا میں نے آپ کے لتے ایک عزل ھی
ک
ہے اور نہت خلد میں ہم دونوں پر ایک یاول تھی لکھوں گی جس میں ہماری شاری کہانی
لکھوں گی ہاینہ مسکرا کر نولی تھی تھیک ہے چیاب میں وہ یاول ضرور پڑھوں گا چیدر مجنت
لک ی ت ھ ک ی
س ک
سے نوال تھا اب سیاؤ عزل ہاینہ اسے د تی نولی ھی ل چیدر دل پر ہاتھ ر ھے م کرا کر
ت جم ھ ک ی
نوال تھا ایک منٹ آپ ادھر د یں ھے سرم آرہی ہے ہاینہ جوسی سے نولی ھی اوکے
:اوکے ریلیکس چیدر دوسری طرف دیکھیا نوال تھا اجھا تھر ستیں
جھیا کر وہ آج تم سے صاف
زیدگی کی سب سے جوئصورت
ل
ہاینہ سرمانے ہوۓ دل سے ایک ایک جملہ نولی تھی نہ تم نے ھی ہے؟ چیدر اسے
ک
ت ک ل
مجنت سے دیکھیا نوال تھا جی میں نے ھی ہے ہاینہ سرمانے ہوۓ نولی ھی اور یں
م
تمہیں تم سے تھی زیادہ خاہیا ہوں چیدر اسے مجنت سے کہیا الیٹ اوف کرکے اس پر
جھک گیا تھا
مسلسل دروازہ نوک ہونے کی آواز سے اشکی آیکھ کھولی نو ئظر اشکے نہلو میں لیتی ہاینہ پر
گتی تھی کھڑکی سے آنی ہلکی روستی اشکے جہرے کو اور روشن کر رہی تھی چیدر مسکرا کر اشکی
بیسانی پر جھکا تھا ممم ہتیں ہاینہ بیید میں جمسمانی نولی تھی اتھ خابیں میڈم سب یا ستے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 513
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
پر و یٹ کر رہے ہیں چیدر اشکے جہرے پر آۓ یال ییجھے کریا نوال تھا کیا یاتم ہو رہا ہے؟
ی
ہاینہ آ کھیں مسلتی نولی تھی گیارہ تج رہے ہیں چیدر سرارت سے نولیا اتھا تھا واٹ گیارہ تج
گتے آپ نے مجھے اتھایا ک یوں نہیں ہاینہ فورن سے بستر سے اتھتی نولی تھی جب چیدر نے
چیکے سے اسے کھییجا تھا جھوڑیں چیدر یاتم ہاینہ اتھی نول رہی تھی جب چیدر نے گھڑی کی
طرف اشارہ کیا تھا جو اتھی ضرف نو تجا رہی تھی آپ کو سرم نہیں آنی؟ ہاینہ منہ ییاۓ
نولی تھی نہیں چیدر ڈھی یوں کی طرح دایت ئکالے نوال تھا اور اب خاؤ فربش ہو خاؤ ملیان
والے آنے ہو یگے چیدر اشکے یالوں سے کھیلیا نوال تھا تھیک ہے ہاینہ مسکرا کر کہتی اتھی
تھی جب چیدر ایک یار تھر اسے فریب کریا اشکے لیوں پر ایتی مجنت کی مہر جھوڑ حکا تھا
چیکہ اشکی اس حرکت پر ہاینہ سرم سے الل جہرہ لتے واسروم کی طرف تھاگی تھی
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ڈاکتر مسکرانے ہوۓ نولی تھی کیا کہا؟ نور اور وجہدان شاتھ نولے تھے آپ مزاق نو نہیں
کر رہی نہ؟ رییلی؟ آؤہ مانی گوڈ نور وجہدان جترت اور جوسی سے چیجیا ہوا نوال تھا چیکہ نور سرم
س ت ت ٹ یب
اور جوسی سے الل جہرہ لتے ئظریں جھکاۓ ھی ھی ھییک نو سو مچ ڈاکتر وجہدان م کرایا
ہوا کہیا نور کو لتے آگے پڑھ گیا تھا نور کیا واقعی جو میں اتھی شن کر آیا ہوں وہ شچ ہے یا
میں کونی جواب دیکھ رہا تھا؟؟ وجہدان اسے گاڑی میں بیٹھایا نوال تھا شچ تھا نور ئظریں
ھ م ت
جھکاۓ نولی تھی جب وجہدان آگے پڑھ کر اسے جود یں یج حکا تھا ھییک نو سو سو مچ
ت ی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 515
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK یاران عشق
خان وجہدان اشکی بیسانی جومیا شدت سے نوال تھا چیکہ نور محض مسکرا دی تھی اب ا بسے
ہی سرمانی رہو گی یا کجھ نولوں گی تھی؟وجہدان اسے جھتڑیا ہوا نوال تھا نہیں بس گھر خلیں
م
نور سرمانے ہوۓ نولی تھی چیکہ وجہدان اشکے جہرے پر آۓ الگ ریگوں سے طمین ہویا
گاڑی زن سے تھاگا گیا تھا
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
کیا کر رہی ہو خاتم؟ضرار اسے ییجھے سے حصار میں ل نت نوال تھا کجھ نہیں بس یاسنہ ییانے
خا رہی ہوں آپ ییابیں کیا کھابیں گے؟ الینہ مسکرا کر نولی تھی کجھ تھی ییا دو تمہیں نو ییا
ہی ہوگا مجھے کیا بسید ہے آحر دس شال سے مجھ پر ربسڑچ کر رہی ہو ضرار سرارت سے نوال
تھا اقف آپ کب مجھے ییگ کریا جھوڑیں گے؟ الینہ منہ ییاۓ نولتی نولی تھی جب اخایک
اشکا فون تجا تھا ہاں نور نول الینہ ییڈ سے اتھتی نولی تھی کیا؟ کیا کہا؟ میں نے غلط نو
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
ولٹمہ نہت شایدار ہوا تھا اب یک ضرف کجھ ہی لوگ رہے گتے تھے ہانی ہمیں تجھے کجھ
ییایا ہے نور سرخ جہرہ لتے نولی تھی میں ییاؤں گی چبہی الینہ ییجھے سے آنی جوش سے نولی
تھی ہاں نول ہاینہ ئظریں جھکاۓ نولی تھی ک یوں کہ اشکا کہیا تھا کہ دلہن سرمانے ہوۓ
ہی اجھی لگتی ہے وہ اصل میں تم اور میں ماں بیتے والے ہیں الینہ فورن سے نولی تھی
ایک دم کسی تچے کی طرح یاچ رہی تھی میارک ہو نور چیدر مسکرا کر نوال تھا تھییک نو چیدر
تھانی نور سرخ جہرہ لتے نولی تھی ابسی یابیں لڑکے نہیں سیتے کان یید کر لیں ا یتے ہاینہ
چیدر کے فریب ہونی نولی تھی چیکہ اشکی یات سے اسییج پر موجود ہر ییدے کا فہفہ گوتجا تھا
وہ سیسے کے شا متے کھڑی ا یتے یال ییانے میں مصروف تھی جب چیدر نے اسے ییجھے
سے حصار میں لیا تھا نہت جسین لگ رہی تھیں آج تھی چیدر اشکی گردن پر سر ئکاۓ
نوال تھا تھییک نو سو مچ ہاینہ سرما کر نولی تھی اجھا ییاؤ کہاں خایا ہے گھو متے؟ چیدر اشکے
یالوں سے کھیلیا نوال تھا جہاں میں کہوں گی وہاں خلیں گے؟ ہاینہ کجھ سو چتے ہوۓ نولی
تھی ہاں یلکل دییا کے کسی تھی شہر میں جہاں خایا خاہو کے خاؤں گا چیدر مجنت سے نوال
تھا اجھا نو مجھے پرکی خایا ہے ہاینہ مزے سے نولی تھی جو خکم چیدر مسکرا کر نوال تھا وہ نہلے
سے ہی خاییا تھا ہاینہ پرکی کا ہی یام کے گی کیوں کہ وہ یاولز میں نہت اپترسٹ رکھتی تھی
ک ی
اور یاولز میں ابسترسٹ رکھتے والی ہر لڑکی پرکے خانے کے ہی جواب د تی ہے متری
ھ
ایک اور تھی جواہش ہے ہاینہ کجھ سو چتے ہوۓ نولی تھی جی فرمابیں چیدر دل پر ہاتھ ر کھے
مجنت سے نوال تھا میں خاہتی ہوں کہ ہم سب شاتھ خابیں الینہ وغترہ ہم سب ہاینہ اشکے
یازو پر سر ر کھے مجنت سے نولی تھی تھیک ہے کونی مسیلہ نہیں ہے مجھے نہ جو جوسی
وہ سب رات کے دو تچے اس وقت پرکی کے مشہور ہویل میں داخل ہوۓ تھے مجھے نو
ئقین ہی نہیں ہو رہا ہانی نور اور الینہ شاتھ نولے تھے مجھے تھی ابسا لگ رہا ہے ہم کونی
خ ت ک ی
جواب دیکھ رہے ہیں ہاینہ ادھر ادھر سیابسی ئظروں سے د تی نولی ھی یں لیڈپز آپ
ل ھ
رسٹ کریں ہم صیح ئکلیں گے پرکی کو دیکھتے چیدر مسکرا کر نوال تھا تھیک ہے جو خکم ہاینہ
تھی اسی ایداز میں نولی تھی خلو نور وجہدان اسے تھامیا ا یتے روم میں لے گیا تھا اس
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
وہ جو سورہی تھی اخایک آیکھ کھلی اور ئظر وال کالک پر گتی اور تھر نورے کمرے میں
گھمانی ضرار اسی وقت واسروم سے یاہر ئکال۔ مجھے اتھا نہیں شکتے تھے۔ وہ اتھ کر ییڈ
کراؤن سے ییک لگانے ہونے نولی۔رات کو دپر سے سونی نو اس لتے تمہیں بیید نوری کرنی
ہو ۔ وہ ڈربسیگ کے شا متے کھڑا ہونے ہونے کہتے لگا۔اگر سویا ہی تھا نو قایدہ آنے کا مترا
جواب تھا اور جب نورا ہوا ہے نو اتچوانے نو ا جھے سے کروں۔ وہ منہ بشورے ہونے کہتے
لگی۔اجھا غلطی ہو گتی مجھ سے معاف کردو اور خییج کرلو وہ لوگ ای نطار کررہے ہوں گے۔
وہ ہاتھ جوڑے اسے کہتے لگا۔ ہاں ہونی ہوں کل مجھے خلدی اتھا دتجتے گا ۔ وہ اشکو منہ
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
نور کمرے میں ییڈ کراؤن سے ییک لگانے ہاتھ میں لتز کا ییکٹ یکڑے منہ بشور کر کھانے
میں مصروف تھی یٹھی وجہدان کمرے میں آیا ئظر اس پر گتی جو منہ تھالنے اسے اس
نہیں مجھے مویا نہیں ہویا۔ وہ اسے دیکھتے ہونے معصوم نت اور منہ تھالنے ییانے لگا
وجہدان نے اییا سر بییا۔ یا للا کس نے کہا ہے تم سے نہ سب۔وہ اسے دیکھتے ہونے
حقگی سے نوجھتے لگا۔ وہ ڈراموں میں نہیں دیکھتے آپ وہاں سے۔ وہ اسے دیکھتے ہونے
منہ تھالنے ییانے لگی۔۔اقفف نور وہ ڈرامہ ہے اصل زیدگی اور ڈراموں میں نہت فڑق
ہویا ہے و بسے تھی وجہدان معل کو اشکی نور ہر وقت ییاری لگتی ہے نےشک گول گتے
کی طرح مونی ک یوں نہ ہو خانے میں نو تھر تھی و بسے ہی خاہوں گا۔۔وہ اسے دیکھتے ہونے
ہیس کر کہتے لگا۔ دیکھا مذاق ییارہے ہیں خابیں نہیں کرنی یات۔ وہ رونی شکل ییا کر اسے
یاراصگی سے منہ ت ھتر گتی۔ مذاق نہیں اڑا تمہیں ییارہا ہوں تم سے کیتی مجنت کریا ہوں۔وہ
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤
وہ سب اس وقت ییلو موشک کے ایدر داخل ہوۓ تھے اس جوئصورت مسجد کے صچن
میں کھڑے نہ زیدگی سے تھرنور نہ بین جوئصورت جوڑے سب کی ئظروں کا مرکز یتے
ہوۓ تھے
الینہ دغا مایگ رہی تھی رو رہی تھی یا للا مجھے معاف کر دے میں نے نہت یار پتری یا
شکری کی لیکن نو نے مجھے نہتریں سے نوازا ہے بس نو اب مجھے پترے شکر گزار ییدوں
ی
میں ڈال دے وہ رونے ہوۓ للا کا شکر رہی تھی جب آ یں ھو یں نو ضرار ھی شاتھ
ت ل ک ھ ک
کھڑا دغا مایگ رہا تھا.الینہ کے دل نے ایک ی نٹ مس کی تھی آج اشکا محرم اس کے
شاتھ کھڑا دغا مایگ ریا تھا وہ شکر کرنی تم آیکھوں سے مسکرا دی
ہاینہ شجداۓ شکر کرنی اتھی تھی ایک شکون تھا جو اشکے ایدر دور رہا تھا اے مترے ییارے
رب اے دونوں جہاں کے مالک پترا شکر کس منہ سے ادا کروں؟ کو بسے لفظ الؤں جو پتری
ئعرئف ییان کر شکوں پترا خییا شکر ادا کروں اییا کم ہے نو نے مجھے ہر جتز سے نوازا ہے
مجھے یاد ہے میں تچن سے ہر جتز ضرف اور ضرف آپ سے ہی مائگا کرنی تھی ک یویکہ مجھے ییا
ہے کہ د یتے والی ذات ضرف آپ ہی کی ہے میں خایتی ہوں میں نے نہت یار یاشکری
کی ہے لیکن ہر یار جب تھی میں نے جود کو اکیال سمجھا میں نے ضرف تجھ کو ہی ا یتے
شاتھ یایا میں نے سیکھ لیا ہے کہ پرا وقت ہمیشہ نہیں رہیا جب ہمیں لگیا ہے کہ ہماری
زیدگ یوں میں ضرف ایدھترا ہی رہے گیا ہے نو ایک روستی کی کرن ہمیں ئظر آنی ہے اور وہ
کییا اجھا لگ رہا ہے نہ وہ بییوں شاتھ کھڑی نولی تھیں ہاں نہت اجھا ہے سب اور للا
اجھا ہی ر کھے میں کہتی تھی یا تم دونوں سے کہ تمہیں تمہاری مجنت مل خاۓ گی اور تم
ایک دن نہت جوش تھی رہو گے نو دیکھوں آج مترا ئقین کام آگیا ہاینہ مسکرا کر نولی تھی
اور میں کہتی تھی یا ہم ہمیشہ شاتھ رہیں گے نو آج وہ تھی نورا ہو گیا نور مجنت سے نولی
نہ ایک مہننہ ائکا ا بسے ہی ہستے مسکرانے گھو متے تھڑنے گزرا تھا اور اب وہ سب پرکی کے
ہسییال میں کھڑے شا متے والے روم پر ئظریں لگاۓ کھڑے تھے جہاں سے کجھ دپر نہلے
نور کو ایدر لے کر گتے جب شا متے سے ڈاکتر یاہر ئکال تھا کیا ہوا ڈاکتر سب حریت نو ہے یا؟
وجہدان سم نت ہاینہ اور الینہ ایک شاتھ نولے تھے میارک ہو بیتی ہونی ہے ڈاکتر مسکرا کر
نوال تھا یا للا یا للا پترا شکر وجہدان جوسی سے وہی بیٹھ گیا تھا آہ ماشاللا الینہ تمہیں میارک
ہو ہماری جھونی نور ہاینہ آیکھوں میں آبشو لتے اشکے گلے لگتی نولی تھی تمہیں تھی خاتم الینہ
تھی تم آیکھوں سے مسکرا کر نولی تھی ایکی جوسی کا ایدازہ ضرار اور چیدر یا آشانی لگا شکتے
تھے ک یوں کہ ان دنوں نور کے تجاۓ ہاینہ اور الینہ نے نی کے لتے زیادہ سوبییگ کی تھی
ان کا دن اور رات نے نی کے آنے کی جوسی میں گزر رہا تھا ڈاکتر نے اس ییاری سی تچی
کو وجہدان کے ہاتھوں میں دیا تھا جسے وجہدان نے کا بیتے ہاتھوں سے اتھایا تھا اشکے ئعد
ب
وہ سب سے نہلے اسے نور سے ملوانے گیا تھا جو کب سے اسی کے ای نطار میں یٹھی تھی
یاس ایک اور نےنی آنے واال ہے ہاینہ پرجوش سی نولی تھی چیکہ روم میں موجود ہر
ییدے کے جہرے پر ایک الگ ہی جوسی تمودار ہونی تھی میارک ہو مترے یار چیدر ضرار
کے لگے لگیا نوال تھا چیکہ الینہ محض سرمانی سی اشکے شاتھ کھڑی تھی اب نو تھی کونی
جوشحتری سیا دے تھانی ضرار چیدر کو دیکھیا نوال تھا ابساللا نہت خلد سیاؤں گا یتیشن نہ لو
تم خلو ہم آۓ چیدر ذومعانی ایداز میں نولیا ہاینہ کو سر یا یاؤں یک سرخ کر گیا تھا روم میں
ایک یار تھر سب کے فہقے گو تچے تھے
ہاینہ اییا اور اشکا خاۓ کا کپ اتھاۓ نور کے روم کے شاتھ یتی پترس پر آنی نولی تھی
جہاں سے جھا یکتے پر نورا پرکی ئظر آیا تھا نہیں اتھی ہماری
ending
چٹم شد