You are on page 1of 533

‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫یاران عشق‬
‫ل‬‫ق‬
‫از م سیدہ شاہ‬
‫م‬ ‫ک‬ ‫م‬
‫ل یاول‬

‫یاول بییک و یب پر شا ئع ہونے والے تمام یاولز کے جملہ و حقوق تمعہ مصنفہ کے یام‬
‫محقوظ ہے۔ خالف ورزی کرنے والے کے خالف قانونی خارہ جونی کی خا شکتی ہے۔ اگر‬
‫آپ ایتی تحرپر یاول بییک پر شا ئع کروایا خا ہتے ہیں نو اردو میں یایپ کر کے ہمیں سییڈ‬
‫کردیں۔ آپ کی تحرپر یاول بییک و یب پر شا ئع کردی خانے گی۔‬

‫‪E-mail : pdfnovelbank@gmail.com‬‬
‫‪WhatsApp : 92 306 1756508‬‬

‫ناول بینک ان تظامیہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 1‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫وہ اس وقت بستر میں منہ دنے جوانوں کی دییا کے مزے لے رہی تھی جب االرم کی آواز‬
‫بیسرے یار سیانی دی تھی اور وہ اسے تھر سے یید کرنی اتھی اور ادھر أدھر دیکھتے لگی اس‬
‫ف‬
‫کا مطلب مما اتھی یک نہیں اتھیں مطلب کے آج جھتی یکی وہ اتھی اسی جوش ہمی میں‬
‫س‬
‫تھی جب عیا ییگم کی آواز سے وہ وابس بستر میں منہ دے گتی یاکہ وہ ھیں کہ وہ ا ھی‬
‫ت‬ ‫ج‬‫م‬

‫ہی نہیں کونی نہایا لگانے کی ضرورت نہیں ہے مجھے ینہ ہاینہ تم خاگ گتی ہو دو منٹ‬
‫کے ایدر ایدر اتھ خاؤ کالج میں آگتی ہو لیکن تچوں والی حرکتیں کرنی ہو وہ مسکراہٹ ضنط‬
‫کیتے اسے سیا کر خلی گتی تھیں جو منہ کھولے ان کی خالکی اور ا یتے یلین قیل ہونے پر‬
‫جتران تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫کیا؟؟؟؟؟؟؟؟ نور کی آواز سے شا متے کھڑھے وجہدان نے کانوں پر نے اخییار ہاتھ ر کھے‬
‫تھے آسنہ نولو نورے گھر کو اتھایا ہے کیا؟ وہ گھور کر نوال تھا نہیں ایک منٹ ایک منٹ‬
‫لک‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ک‬ ‫شک ی‬
‫میں اور تمہارے شاتھ کالج خاؤں گی؟ ل د ھی ہے ا تی الہوری ییدر نو یور یں ل‬
‫م‬ ‫ی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 2‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫تمہارے شاتھ نہیں خاؤں گی وہ اسے دیکھتے ہوۓ منہ ییا کر نولی نہلی یات میں الہوری‬
‫ییدر نہیں ہوں ہاں لیکن تم ضرور ملیانی ییدریا ہو اور روسری یات میں نے ایتی جوئصورت‬
‫ی‬ ‫ل‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫شکل نہت یار د ھی ہے لڑک یوں کی ال بیتے گی وی ہیں مترے جھے اور بستری یات اگر م‬
‫ت‬ ‫ی‬
‫ی‬‫گ ب‬ ‫ی‬‫م ب‬
‫اتھی کہ اتھی گاڑی یں نہ ھی نو آج ھر ہی ھی رہو گی نہ سب چیا چیا کر ہیا وہ گاڑی‬
‫ک‬ ‫ٹ‬ ‫ٹ‬

‫میں بیٹھ گیا چیکہ وہ پتر چیکتی فریٹ دوڑ کھولتی بیٹھ گتی نورے ر ستے وہ ایک دوسرے سے‬
‫لڑنے ہوۓ گتے تھے‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫وہ حجاب کتے اخیسام کے ائطار میں تھی آ تھی خا تھانی دپر ہو رہی ہے جب وہ یاہر آیا‬
‫خل وہ دونوں را ستے میں تھے جب اخیسام نوال الینہ نو جھتی کر لیا کر کیا کرے گی پڑھ کے‬
‫چیکہ اس کی یات پر وہ مسکرا کر یاہر دیکھتے لگی اب اسے کیا ییانی کہ اشکے شاتھ بیٹھا‬
‫تھانی اور اشکی ماں کے ئعد نور اور ہاینہ ہی اس کا سب کجھ تھے تھا نو کونی اور تھی جس‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 3‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کے یام سے اشکی دھڑکن رکتی تھی ہاں تھا کونی جس کے ییجھے الینہ کی دھڑکتیں رکھ خانی‬
‫تھیں نہی سو چتے سو چتے وہ کالج کے شا متے کھڑی مسکرانی ہونی ایدر پڑھ گتی‬

‫اتھی وہ ایدر آنی ہی تھی جب ئظر شا متے کھڑی نور پر پڑھی جو ییلو سوٹ پر وایٹ دو ییا لتے‬
‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ج ج ی‬
‫لمیا قد› سرخ شفید ریگت کرلی یال ھونی ھونی آ یں سرخ گال اور سرخ ہی لب‬
‫ک‬ ‫ی‬
‫مصوم شا جہرا نے شک وہ نہت ییاری لگ رہی تھی الینہ اسے د تی بس ہی سوچ یانی‬
‫ن‬ ‫ھ‬
‫ک‬ ‫ج ج ی‬
‫جود وہ بییک کلر کی سورٹ فراک پر بییک ہی حجاب کتے ھونی ھونی آ یں فید ر گت‬
‫ی‬ ‫ش‬ ‫ھ‬
‫گالنی ہویٹ وہ تھی درمیانہ قد وہ تھی کسے سے کم نہ تھی‬

‫ان کے کالج میں ایک دن کلرڈ کترے الوڈ تھے اور آج وہی دن تھا ایک طرف نوابس کا‬
‫نورشن تھا نو دوسری طرف گلز کا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 4‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫وہ آگے پڑھ کر نور سے ملی جو اسے آیا دیکھ جوسی سے اس کی طرف تھاگی تھی وہ دونوں‬
‫کافی دپر ہاینہ کا و یٹ کرنے رنے تھر نہ سوچ کہ کے وہ نہیں آۓ گی کالس کی طرف‬
‫پڑھ گتے ک یوں کہ ہاینہ کا جب دل کریا تھا وہ آنی تھی جب دل کریا تھا جھتی کر لیتی تھی‬
‫خیسے اس کے یایا کا کالج ہو‬

‫سیدہ ہاینہ شاہ؟ مٹم کے بیسری یار آ بییددس لگانے پر تھی اس کی آواز نہیں آنی نو نور اور‬
‫الینہ منہ ل نکا کے بیٹھ گتے مطلب وہ واقعی نہیں آرہی‬

‫بس مٹم جب اس کی آواز سے وہ دونوں دروازے پر دیکھتے لگیں جہاں وہ یلیک کڑیا نہتے‬
‫ک‬ ‫ی‬
‫چتیس کے شاتھ دو ییا گلے میں ڈالے پڑی پڑی آ یں فید ریگت النی ہویٹ جس پر‬
‫گ‬ ‫ش‬ ‫ھ‬
‫کاال یل تھا جو اس کا الینہ کا سٹم تھا دنوار کے شاتھ ہاتھ ییدھے کھڑی کسی کو تھی ذپر‬
‫کرنے کی صالچ نت رکھتی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 5‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫مے آنی کم ان مٹم آرام سے نوجھتی ہو نور اور الینہ کے شاتھ بیٹھ گتی ہاینہ خلدی آیا کرو‬
‫مٹم بس اییا ہی نول شکیں ک یوں کہ وہ آگتی تھی نہی کافی تھا‬

‫وہ لیکسر سے فری ہوۓ نو نور ج ھٹ سے ہاینہ کے فریب ہونی تھی تجھے کیا ہوا ہے موڈ‬
‫ک یوں اف ہے؟ نور نوجھتے لگی چیکہ الینہ تھی اسی کے شاتھ کان لگاۓ کھڑی تھیں یا‬
‫نوجھ مجھے شدید غصہ آرہا ہے ہاینہ منہ ییا کر نولی غصہ نو مجھے تھی آرہا میں ییانی ہوں مجھے‬
‫ک یوں آرہا ہے غصہ اتھی وہ نولتی جب ہاینہ نولی نہلے میں ییاؤں گی چیکہ نور منہ تھوال گتی‬
‫جب ہاینہ نولیا سروع ہونی یار آج ایتی کوشش کی جھتی کی لیکن ینہ نہیں مما میڈم جو کیسے‬
‫ینہ خال مترا شارا یلین قیل ہو گیا اشلتے مجھے نہت غصہ آرہا ہے چیکہ نور اور الینہ اسے منہ‬
‫ب‬
‫کھولے شن رہے تھے جو جھتی نہ ہونے کی وجہ سے موڈ حراب کتے یٹھی تھی نہلے وہ‬
‫اسے منہ کھولے د یکھے گتے پر دونوں ی نٹ پر ہاتھ ر کھے ہیستی خکی گتی چیکہ ہاینہ ان دونوں‬
‫کو جوب ی نٹ کر کالس سے یاہر ئکل گتی تھی ییجھے وہ دونوں تھر ہیس ہیس کر یاگل ہو‬
‫گتیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 6‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫کجھ دپر یک جب ہاینہ نہ آنی نو وہ دونوں ہمت کرنی اس کے یاس خانے لگیں ک یویکہ‬
‫دونوں خایتی تھیں اتھوں نے شتر کے منہ میں ہاتھ ڈال کر غلطی کر دی جب وہ انہیں‬
‫کتیتین کے یاس ئظر آنی ک یوں آنی ہو دونوں ہاینہ ان دونوں کو دیکھ کر منہ ییا کر نولی وہ یار‬
‫نو نے متری دکھ تھڑی کہانی نہیں ستی نور کے مصوم نت سے نو لتے پر ہاینہ اس کی طرف‬
‫منہ کر کے بیٹھ گتی اگر نہ کونی قصول یات ہونی نو میں تجھے جھوروں گی نہیں نور ہاینہ نور‬
‫کے نو لتے سے نہلے نولی نہیں یار نہت ضروری ہے یار آج مجھے اس الہوری ییدر نے‬
‫جھوڑا ہے کالج اب مترا نورا دن حراب خاۓ گا وہ دکھ سے کہتی انہیں دیکھتے لگی جب‬
‫ہاینہ اور الینہ اس کے ییجھے تھاگی تھیں کہا تھا نہ قصول یات نہ ہو اب نو تچ وہ اس کے‬
‫ییجھے تھاگ رہی تھیں جب کے نورا کالج ان بین دوسیوں کو دیکھ ‪.‬رہا تھا جن کی دوستی‬
‫نورے کالج میں مشہور تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 7‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کالج کا یاتم چٹم ہو حکا تھا نور کو وابسی پر تھی وجہدان لیتے آیا تھا ک یویکہ نور کا تھانی پزی تھا‬
‫اور وجہدان نو ایک مہیتے کے لتے نہاں آیا ہوا تھا نو نور کو مجیور "وجہدان کے شاتھ خایا پڑا‬
‫اور وہ اس کو نورے را ستے گالیوں سے نوازنی آنی تھی کجھ غصہ اس یات کا تھی تھا کہ وہ‬
‫بیس شالہ نوجوان سب کی ئظروں کا مرکز ییا ہوا تھا جس کی وجہ سے لڑک یوں کا نہت رش‬
‫تھا اور نور کا دل خاہا تھا کہ وہ وجہدان کا سر تھار دے‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ہاینہ جب گھر آنی نو آج ان کے گھر یتے یتے کھانے ین رہے تھے ہاینہ جوایید فملی میں‬
‫ر ہتے تھے ایک ہاینہ کے یایا سید شاخد غلی شاہ اور ایک اس کے خاخا سید سٹم غلی شاہ‬
‫ہاینہ اکلونی تھی چیکہ اس کے خاجو کے یاتچ تچے تھے اور ایک یتے مہمان کی آمد ہونے‬
‫ولی تھی ہاینہ اور اس کے خاجو کے تچے آبس میں نہن ‪.‬تھای یوں کی طرح ہی ر ہتے تھے‬
‫ہاینہ کی دوستی اس کی حچی ئعتی طونی ییگم سے زیادہ تھی اور اس کے ئعد خاجو کی پڑی بیتی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 8‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫زی نب سے ک یوں کہ وہ ہاینہ سے ایک شال ہی جھونی تھی یافی سب نو ہاینہ لڑنی ہی رہتی‬
‫ت ھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ب‬
‫الینہ خانے کے ای نطار میں یٹھی تھی اس کی زیدگی میں کجھ ہی لوگ تھے ایک اس کی‬
‫والدہ سمٹم ییگم اور اس کا تھانی اخیسام اس کے ئعد اس کی کجھ دوستیں ہی اس کا‬
‫سب کجھ تھیں خاص کر ہاینہ اور نور خانے کے ئعد وہ تماز کے لیتے اتھی تھی آج تھی‬
‫وہ خاہا کر تھی للا سے اسے نہ مایگ شکی جو دس شالوں سے اس کے دل کی شلطنت‬
‫میں ہے وہ بس تم آیکھوں سے آسمان کو دیکھ کر اتھ گتی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 9‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫نور کے گھر میں اس کے ماں یاپ کے ئعد اس کی دادی اور اس کے دو نہن تھانی تھے‬
‫نور سب سے جھونی تھی اشلتے کٹھی کٹھی عیدو اس کا تھانی اور زی نب اس کی نہن اسے‬
‫نہت ییگ کرنے تھے جس کا وہ تھی نورا نورا جواب د یتی تھی اور اب نو وجہدان تھی آیا‬
‫ہوا تھا جو اس کا اور عیدو کا بیسٹ فرییڈ تھا لیکن تھر تھی نور اس کو ییگ کرنے کا کونی‬
‫موقع نہیں جھورنی تھی ان کے گھر میں نہ جھونی مونی نوک جھوک روز کا مامول تھا‬
‫اور اب جب وہ کالج سے گھر آنی نو ایک جوشگوار جترت ہونی تھی ک یوں کہ الہور سے اس‬
‫کے ماموں کی یتییاں اس کی خالہ کے شاتھ آنی ہونی تھیں وہ تھا گتے ہوۓ ان سب‬
‫کے گلے لگی تھی اور وجہدان مسکرا کر اسے دیکھ رہا تھا تھر فوری سے نہلے ایتی مسکراہٹ‬
‫جھیانی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫یار مما آپ نے آج اییا سب ک یوں ییایا ہے؟ ہاینہ اتھی تھی پربسان تھی میں نے نہیں‬
‫ییایا آج نہاول یور سے سنف آیا تھا اس نے ییایا ہے رضوانہ ییگم کے ییانے پر وہ محض‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 10‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫سر ہال گتی و بسے عیا ییگم ہاینہ سرانی ایداز میں نولی مجھے عیا مت کہا کرو ماں ہوں تمہاری‬
‫ضرف شجاآیاد والے عیا کہتے ہیں زضوانہ ییگم کے میکے والے شجاآیاد میں ر ہتے تھے جو‬
‫انہیں نہت عزپز تھا چیکہ ہاینہ شجاآیاد کے یام سے ہے تھاگتی تھی جتر میں کھایا نہیں کھا‬
‫رہی ہاینہ اتھ گتی تھی ک یوں جب رضوانہ ییگم نے نوجھا ینہ نہیں مما دل نہیں ہے دل نو‬
‫مترا تھی نہیں ہے بس للا جتر کرے ہر خگہ نےشکنہ ان کے دلوں سے دغا ئکلی تھی‬
‫جب زی نب فون لتے تھاگتی ہونی آنی تھی یانی مما یانی مما کیا ہوا زی نب؟ رضوانہ ییگم نے‬
‫نے اخییار دل پر ہاتھ رکھا تھا وہ آپ کے تھانی رضوان مامو کی ڈ یٹھ ہوگتی ہے اور ہاینہ کو‬
‫خ‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ی ی گ نہ ب‬
‫لگا تھا کسی نے اس کا دل ئکل کر تھییک دیا ہو رضوانہ م نو و یں تی لی یں‬
‫ت‬ ‫گ‬ ‫ھ‬
‫ان کا اکلویا تھانی اس دییا دے خال گیا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫نور ا یتے کزنوں کے شاتھ اییاکسری کھیل رہی تھی اس کے اور تھی کزن آۓ ہوۓ تھے‬
‫نور گایا گا رہی تھی کانے نہیں کتے نہ دن نہ رات کہتی تھی تم سے جو دل کی یات لو آج‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 11‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫میں کہتی ہوں جب اس کا ماموں کا بییا غلی گانے لگا (آنی لو نو )نور جپ ہو گتی جب‬
‫وجہدان کی گالیوں کی آواز آنی تھی اوقات میں رہے کے ییجھے ہو متری ہے وہ اور نور‬
‫جتران سی اسے دیکھ رہی تھی جب عیدو نے وجہدان کے کان سے ہییڈ فری ئکالی کس کو‬
‫کہے رہا ہے عیدو پربسانی سے نوجھتے لگا یار نہ یب جی میں متری ہی یٹم متری گن اتھا رہی‬
‫ہے اس کے کہتے پر سب ہیس دنے چیکہ بین لوگوں کو اس کا مطلب سمجھ آگیا تھا نور‬
‫مومنہ اور غلی بی یوں وجہدان کا مطلب سمجھ گتے تھے مومنہ نو نور کو ییگ کرنے لگی چیکہ‬
‫نور ڈر گتی تھی اس کے اس روپ سے‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫الینہ یاؤل پڑھ رہی تھی شاتھ شاتھ نوپ کون تھی کھا رہی تھی چبہی سمٹم ییگم اس کے‬
‫شاتھ آکر بیٹھ گتیں اور خانے کا کپ اس کی طرف پڑھایا تھا جو اس نے مسکرا کر تھام لیا‬
‫کجھ دپر خاموسی کی ئظر ہونی الینہ جب سمٹم ییگم نے یات سروع کی جی ماں وہ اب تھی‬
‫مسکرا رہی تھی الینہ تمہارے ماموں خا ہتے ہیں اب تمہاری شادی ہو خاۓ ان کے دوست‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 12‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کا بییا ہے نہت پڑا پزبس مین ہے تم ییاؤ تمہارا کیا ارادہ ہے وہ غام سے ایداز میں کہتیں‬
‫الینہ کے سر پر دھامکہ کر رہی تھیں مما مجھے اتھی نہیں کرنی کونی شادی میں اتھی پڑھیا‬
‫خاہتی ہوں وہ بس اییا ہی کہ یابیں اور سمٹم ییگم کجھ کہے ئغتر اتھ کر خلی گتیں اور ییجھے‬
‫الینہ کیتی ہی دپر رونی رہی آج نہلی یار وہ للا سے اس ابسان کو مایگ رہی تھی اور جب‬
‫اس سے کجھ مایگو نو وہ نے ییاز د ییا ہے‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ہ‬ ‫ن‬
‫ہاینہ اور زضوانہ ییگم ایتی نہن شاہانہ کے شاتھ شجاآیاد چی یں شاہانہ م کے ین‬
‫ب‬ ‫گ‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ی‬
‫تچے تھے جن میں سے صیاجت سے ہاینہ کی تچین کی دوستی تھی اور اس کے تھانی را فح‬
‫سے تھی ہاینہ کی دوستی نہت تھی چیکہ یا فح جھویا تھا وہ کب سے بس روۓ ہی خا رہی‬
‫تھی اس کے اکلونے ماموں اس دییا میں نہیں رہے نہ سوچ ہی اس کے لتے سوخان‬
‫روح تھی صیح سے کجھ نہ کھانے سے اور مسلسل خا گتے اور رونے سے اب اس کے سر‬
‫میں شدید درد تھا اسے یاد تھا جب وہ لسٹ یاتم نہاں آنی تھی نو اس کے ماموں نے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 13‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫اسے کجھ بیسے دنے تھے اور اسے ییار کر کے کہا تھا کہ خلدی آیا تجانے کیتے آبشو اس کی‬
‫آیکھوں سے گرے تھے‬

‫صیح جب الینہ کی آیکھ کھولی نو جسب غادت سب سے نہلے مویایل کھوال تھا جہاں نور کا‬
‫بیسک تھا کہ وہ آج کالج نہیں خا رہی ک یوں کہ اس کے ماموں کی یتییاں آنی ہونی ہیں‬
‫الینہ مسکرانی ہونی ہاینہ کو کال کرنے لگی کہ اگر وہ تھی نہیں خاۓ گی نو الینہ تھی نہیں‬
‫خاۓ گی‬
‫جب بین ییل کے ئعد اس نے کال نہیں اتھانی نو الینہ نے زی نب کے تمتر پر کال کی‬
‫اور اسے وہاں سے ینہ خال تھا کہ ہاینہ کے ماموں کے ڈ یٹھ ہو گتی الینہ ہاینہ کی خالت‬
‫سو چتے ہوۓ رو دی تھر شاتھ نور کو تھی میسج کر دیا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 14‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫نور یانی بیتے کے لتے اتھی تھی رات کو دپر یک خا گتے کی وجہ سے سب سوۓ ہوۓ تھے‬
‫جب وہ ییاس کی وجہ سے کیچن میں گتی تھی جہاں وجہدان نہلے سے یانی نی رہا تھا اسے‬
‫ی‬
‫دیکھتے ہی نے اخییار ئظریں ت ھتر گیا وہ اس وقت یید کےجمار سے سرخ آ کھیں لتے اس‬
‫کا صتر آزما رہی تھی وجہدان کیتی دپر اسے ا بسے ہی دیکھیا رہا کیا مسیلہ ہے ییدر ا بسے ک یوں‬
‫‪.‬دیکھ رہے ہو اس کی آواز سے وہ ہوش میں آیا تھا کک کجھ نہیں وہ اس کے شحر سے‬
‫ئکلتے کے لتے یاہر خال گیا چیکہ وہ اس کے خانے سے شکر ‪.‬کر گتی ک یوں کہ اگر وہ کجھ‬
‫دپر اور رکیا نو نور اس کا منہ نوڑ د یتی جب وہ وابس آیا تھا اور اس کے شاتھ دو ییا ر کھے "نہ‬
‫نہتے کے لتے ہویا ہے "کہیا خال گیا ییجھے نور کو ڈھتروں سرمیدگی اور غصے نے آ گ ھترا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ب‬
‫وہ اس وقت کچن کے آگے یٹھی تھی شا متے اس کے ییارے ماموں تھے وہ ان کے‬
‫ی‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫جہرے کو د تی کب سے خاموش آبشو نہا رہی ھی جب ا تی یانی کی آواز سے ہوش میں‬
‫آنی تھی ہاینہ زرا تھانی کی مدد کرو کولڑ ہ یوانے میں جب اس کی ئظر شا متے کھڑے اس‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 15‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫جوئصورت نوجوان پر پڑھی تھی جو مردانہ وخاہت کی خلتی تھرنی مصال تھا جو اس کے‬
‫ی‬
‫شا متے کھڑا لمتے یال لمیا قد شفید ریگت اور سرخ یاک سرخ آ کھیں رونے کی حگلی کر رہی‬
‫تھیں اوپر سے کاال سوٹ نہتے اس کی مدد کے ای نطار میں تھا لیکن ہاینہ اس وقت ا یتے‬
‫ماموں کی ہی سوجوں میں تھی جب کافی دپر یک ہاینہ نے اس کی مدد نہ کی نو وہ کولڑ پر رکھا‬
‫یپ اتھا کر اس کے شا متے تھا سے رکھ حکا تھا جس پر ہاینہ ایک یار تھر ہوش میں آنی‬
‫جب وہ جود کام کریا اس کے آگے سے خال گیا ہاینہ تھی کچن میں آکر یانی بیتے لگی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ک‬ ‫ی‬
‫نور آج دو دن ئعد کالج آنی تھی اور الینہ کو د تی م کرانی ہونی اس سے لی وہ دونوں‬
‫م‬ ‫س‬ ‫ھ‬
‫کالس روم کی طرف پڑھ دنے یار ہاینہ کب آنی گی مجھے یاد آرہی ہے اشکی جب وہ آنے گی‬
‫نو ہم اس کے گھر افشوس کرنے خابیں گے نور کے کہتے پر الینہ سر ہال گتی جتر نو سیا کیا‬
‫خل رہا ہے الینہ نوجھتے لگی کجھ نہیں یار بس وجی کو ییا نہیں کیا ہو گیا ہے مجھے آج کل‬
‫اس کے ارادے تھیک نہیں لگ رہے نور پربسانی سے ییانے لگی ک یوں اب کیا کر دیا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 16‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫اس نے الینہ کے نوجھتے پر وہ اسے شاری یات ییا گتی جب کے الینہ اس کی ییواقفی پر‬
‫فہفہ لگا گتی کیا ہے؟ نور پڑا مان کر نولی یار سمیل (ہی از قالییگ ان لو وید نو)وہ آرام سے‬
‫نولی چیکہ نور اسے ت ھتڑ مار خکی تھی یاگل ہے نو میں اشکا منہ نہ نوڑ دوں مجنت کریا تھول‬
‫خاۓ گا ابسا سیق شکھاؤں گی نہیں نہیں نونہ نونہ نور جود ہی ائکار کتے خا رہی تھی اور الینہ‬
‫اس کی خالت اتچواۓ کر رہی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫وجہدان عیدو کے شاتھ بیٹھا نور کو سوچ رہا تھا جب عیدو نے اسے ہالیا تھا کہاں کھویا ہوا‬
‫ہے؟ کہیں ییار ویار نو نہیں ہوگیا وہ اس کے آگے چیکی تجایا ہوا نوال جب وجہدان اس‬
‫کے کیدھے پر ہاتھ ئکاۓ نوال ہاں یار مجنت ہی نو ہو گتی ہے وہ لوفروں کی طرح نوال واقعی‬
‫شچی والی؟عیدو جترانی سے نوال جس پر وجہدان سر ہال گیا مچی واال وہ اسی کے ایداز میں نوال‬
‫پر ہے کون اگلہ سوال آیا تھا ہے کونی وقت آنے پر ییاؤں گا وہ آیکھ ماریا اتھ گیا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 17‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫آج دو دن ئعد وہ کجھ نورمل ہونی نو وہ صیاجت کے یاس کچن میں آنی تھی صیاجت کا‬
‫خال تھی ابسی کے خیسا تھا آحر وہ ان دونوں کے اکلونے ماموں تھے لیکن ہاینہ کے یایا‬
‫کے شاتھ ان کے یانی والوں کے کجھ مصلے تھے اس لتے وہ کافی کم عرصے ا یتے بییال‬
‫والو سے ملی تھی اتھی ‪ 3/4‬شال ہی نو ہوۓ تھے اسے ا یتے ماموں سے ملے ہوۓ اور‬
‫اب وہ اسے جھوڑ کر خلے گتے تھے وہ دکھتے سر سے صیاجت کے یاس آنی تھی جو خاۓ‬
‫ییا رہی تھی تمہاری ییاؤ اسے آیا دیکھ وہ نوجھتے لگی ہاں ییا دو وہ مسکرا کر کہتے لگی ایک‬
‫گالس یانی د ییا وہ اتھی یابیں ہی کر رہے تھے جب ییجھے سے اس کی آواز سے وہ یلتی تھی‬
‫ح‬
‫آج تھی کالے سوٹ نہتے فربش شا اس کے شا متے کھڑا تھا ہاینہ نے شاید ف نفی زیدگی‬
‫میں نہلی یار وہ اس جوئصورت پڑسیلتی والے جوئصورت نوجوان کو دیکھ رہی تھی وہ اسے‬
‫یانی کا گالس یکڑا گتی چیکہ وہ تھی اسے ہی دیکھ رہا تھا اس کی شفید ریگت پر رونے کی وجہ‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ت‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫م‬ ‫ل‬
‫سے سرخ آ یں اور سرخ ہی ہویٹ تے وہ سی کو ھی یواجہ کرنے کا ہتر ر تی ھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 18‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫چیدر اسے د یکھے ہی خا رہا تھا اور خا ہتے آیکو؟جب وہ اس کی آواز سے ئظریں ہیا گیا نہیں‬
‫‪....‬کافی ہے وہ بس اییا ہی کہ یایا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫نور جب گھر آنی نو گھر کونی نہیں تھا عیدو سے نوجھتے پر ییا خال کہ سب جھیل پر گیتے ہیں‬
‫اور نور کو وجہدان کے شاتھ آنے کا خکم د ییا وہ خال گیا ک یوں کہ نور کو فربش ہونے میں‬
‫یاتم لگیا چیکہ اسے خلدی خایا تھا نور پتر چیکتی ایدر آۓ اور ‪.‬خلدی سے فربش ہونے خلی‬
‫گتی وہ اتھی پریل شتریٹ تجامہ اور گھییوں یک آنی سرٹ نہتے شاتھ کانوں میں پریل نوبس‬
‫نہتے الیٹ سے میک اپ اور بییک لپ اسیک لگاۓ گیلے یالوں میں کھڑی تھی خلیں‬
‫جب وجہدان کی آواز سے وہ یلتی اور وجہدان کی ئظر خیسے ہی اس پر پڑھی اور آج وجہدان‬
‫خان کو لگا ہو اییا ضنط کھو دے گا وہ فوری سے نہلے یاہر تھاگا خلدی آخاؤ وہ اییا کہے کے‬
‫ل‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫ی‬
‫لمتے لمتے شابس لیتے لگا اسے کیا ہو گیا ہے ھے نور اسے پربسانی اور صے سے د تے گی‬
‫ھ‬ ‫غ‬ ‫ج‬‫ی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 19‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫الینہ اخیسام کا ای نطار کرنے کرنے اب ییدل خا رہی تھی جب اسے محصوص ہوا کہ کونی‬
‫اس کا ییجھا کر رہا ہے وہ پتز پتز خلتے لگی جب مقایل کی رقیار پتز ہونی تھی وہ اب تھاگ‬
‫رہی تھی ییجھے دیکھا نو دو لوگ اس کا ییجھا کر رنے تھے وہ اب پتز پتز تھاگ رہی تھی شاتھ‬
‫شاتھ ییجھے تھی دیکھ رہی تھی کاال عیانہ نہتے اوپر حجاب اور ئقاب کتے ایدھا دھیڈ تھاگ رہی‬
‫تھی جب شا متے سے آنے والے سے پڑی طرح یکرانی تھی اس کے ئعد شا متے والے‬
‫نے اسے یازوں سے تھام کر ییجھے کیا تھا اس کے شاتھ کسی لڑکے کو دیکھ کر وہ لوگ‬
‫ییجھے موڑ گتے تھے نہ مٹم آپ کا ییگ جب اس کی آواز سے الینہ کی ڈھرکن رکی تھی اور‬
‫جب ئظر اتھا کر دیکھا نو نے ئقیتی سے اسے د یکھے گتی ہاں نہ وہی تھا وہ اسے دس شال‬
‫ئعد تھی ایک ئظر میں نہجان گتی تھی وہ نو خا حکا تھا جب کہ الینہ کے زیان سے بس ایک‬
‫لفظ ئکال تھا ضرار؟ ہاں نہ ضرار خان ہی تھا اس کی نہلی مجنت‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 20‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫ت‬ ‫ک‬ ‫ی‬


‫ہاینہ کچن میں کھڑی کافی لمچے دروازے کو د تی رہی جہاں سے وہ ا ھی گیا تھا الکھ ئظر‬
‫ھ‬
‫ایداز کرنے کے یاواجود جود سے ہارنے ہوۓ وہ صیاجت سے اس کے یارے میں نوجھ‬
‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫ھی نہ کون تھا صیاجت؟‬
‫نہ چیدر تھانی تھے وہ غام سے ایداز میں ییانے لگی اجھا نہ ہیں وہ جن لوگوں سے یایا کی‬
‫یاراصگی تھی کیتے ییارے ہیں نہ نہ وہ صیاجت سے کہتے لگی ہمم ضرف شکل سے ہی‬
‫ییارے ہیں ورنہ حرکتیں نو سیجان للا ہیں اب تھر تھی تھیک ہو گتے ورنہ نہ کسی سے‬
‫یات نہیں کرنے اس لتے کونی ان سے نہیں کریا وہ غام سے ایداز میں ییا رہی تھی ابسی‬
‫جتزیں ہی نو ہاینہ شاہ کو بسید آنی ہیں جو زمانے کو یابسید ہوں اور ہاینہ اس کے ییجھے یاگل‬
‫ہو خاۓ وہ نہ سوچتی ہونی مسکرا دی چیکہ دور کھڑے چیدر کی ئظریں اب تھی اس پر‬
‫تھیں اور اس کے مسکرانے سے غلی چیدر کے دل کی ایک ی نٹ مس ہونی تھی اسے‬
‫جود نہیں ینہ تھا کہ نہ لڑکی اسے ک یوں ایتی اجھی لگ رہی ہے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 21‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫نور اور وجہدان جب سے جھیل پر آۓ تھے مومنہ اور نور جہاں جہاں خا رہے تھے وجہدان‬
‫ان کے شاتھ شاتھ تھا یار نور نہ ا بسے ہمارے شاتھ شاتھ ک یوں خل رہا ہے مومنہ نور کے‬
‫کان میں سرگوسی کرنے لگی ہاں اگر نہ دومنٹ اور ہمارے شاتھ آیا نو میں اسے جھوڑوں‬
‫گی نہیں نور غصے سے نولی تھی وجہدان کا رونہ اس کی سمجھ سے یاہر ہویا خا رہا تھا وہ وہاں‬
‫سے اشکرتم کھانے کے لتے شا متے دوکان میں پڑھی تھی جب چیکے سے ییجھے موڑی _کیا‬
‫مسلہ ہے تمہارے شاتھ وجہدان دماغ حراب نو نہیں ہو گیا ہے تمہارا ؟ ک یوں ہمارے‬
‫ییجھے آرہے ہو وہ ا یتے زور سے نولی تھی کہ دوکایدار تھی یاہر ئکل آیا تھا چیکہ وجہدان ایتی‬
‫نےعزنی پر لب تھیچے وہاں سے خا حکا تھا وہ نو اس لتے ان کے ییجھے خا رہا تھا کہ کجھ‬
‫آوارا لڑکے نہاں کھڑے تھے جو آنی خانی ہر لڑکی کو ییگ کر رہے تھے نہ کیا طرئفہ تھا نور‬
‫ا بسے کون یات کریا ہے خد ہونی ہے یدتمتزی کی مومنہ کو واقعی نور کا اس طرح یات کریا پرا‬
‫لگا تھا تم جپ کرو ‪...‬نور اس کو تھی گھوری لگا گتی‬
‫ہمیں تھی دیکھ لیں چیاب اتھی وہ دونوں آبس میں ہی الجھ رہی تھیں جب ییجھے سے‬
‫آنی آوازوں پر ییجھے دیکھتے لگیں جہاں کجھ لڑکے انہیں ہی دیکھ رہے تھے ارے واہ واہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 22‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫آپ نو دیکھتے تھی لگی ہیں ایک لڑکا اس کے فریب ہویا نو لتے لگا جب وہ ییجھے قدم پڑھا‬
‫رہی تھیں دیکھو ہم سے دور رہو ورنہ اجھا نہیں ہوگا نور ایک ایک کر نول رہی تھی جب‬
‫ایک یٹھر سےیکرا‬
‫کر زمین نوس ہونی تھی اور وہ لڑکا اس کے فریب پڑھا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫الینہ جب سے گھر آنی تھی آج کے واقع کو ہی سو جھے خارہی تھی وہ اس کے یاس ہو کر‬
‫تھی اتجان تھا وہ اسے دیکھ کر تھی دیکھ نہیں یانی تھی آج وہی شحص جو اس کی مجنت‬
‫تھا اس کا مجاقظ ییا تھا آج جب کونی نہیں تھا مدد کے لتے نو للا نے اسے تھیجا تھا الینہ‬
‫کے دل میں ضرار کے لتے مجنت اور پڑھ گتی تھی ا ستے کل ہی نو للا سے اسے مایگیا تھا‬
‫اور آج للا نے دس شال ئعد اسے اس کی مدد کرنے کو ییجھا تھا وہ تم آیکھوں سے‬
‫شجداۓ شکر میں گر گتی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 23‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫چیدر بیٹھا ا یتے گزرا چید شالوں کے یارے میں سوچ رہا تھا جب اسے مجنت ہونی تھی اور‬
‫اس میں یاکامی تھی ہونی تھی اس کے ئعد اس کا مجنت سے ئقین اتھ گیا تھا ایک وقت‬
‫نو ابسا تھی آیا تھا کہ اسے جود سے ہی ڈر لگتے لگا تھا ک یوں کہ وہ سوچیا تھا کہ اسے اب کٹھی‬
‫مجنت نہیں ہویاۓ گی وہ یاتم یاس نو کر شکیا تھا لیکن مجنت نہیں‬
‫لیکن آج اس ‪.‬لڑکی کو دیکھ کر تجانے ک یوں اس کے دل نے ایک ی نٹ مس کی تھی وہ‬
‫عمر میں اس سے کافی جھونی تھی اور اسے وہ مصوم تھی لگی تھی اسے جود ییا نہیں خال کہ‬
‫وہ اس کے یارے میں سو چتے ہوۓ مسکرا رہا ہے‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫وہ اس کو ہاتھ لگایا جب کسی نے اس کا ہاتھ چیکے سے یکڑا تھا اور تھر اس پر ت ھتڑوں کی‬
‫پرشات کتے گیا نور وجہدان کو جتران سی دیکھ رہی تھی جو ان لڑکوں کو ماریا خا رہا تھا جب وہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 24‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫لڑکے موقع یانے ہی ا لتے یاؤں تھاگے تھے جب یک مومنہ نور کو اتھا خکی تھی ان لڑکوں‬
‫سے دو دو ہاتھ کریا وہ اب مومنہ کے سر ہوا تھا یاگل ہو تم جب سب وہاں ہیں نو تم‬
‫لوگوں کو کیا مصی نت ہے کہ سب سے الگ گھوم رہے ہو تھر تمہارے شاتھ خلو نو تھی‬
‫ئکل نف ہونی ہے تم لوگوں کو وہ مومنہ کو ایک ایک لفظ چیا چیا کر کہیا خال گیا تھا چیکہ نور کو‬
‫ایک دقعہ دیکھا یک نہ تھا اور اب نور کو ایتی غلطی کا شجتی سے اجساس ہوا تھا وہ دونوں‬
‫جپ کر کے اس کے ییجھے خل دیں‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ب‬
‫الینہ فیس یک کھولے یٹھی تھی جب ایک دم اس کی آنی ڈی شا متے آنی تھی اس کی‬
‫پتزی سے خلتی ائگلیاں رکی تھیں دل زور سے ڈھرکا تھا نہ کیا ہو رہا ہے للا میاں نہلے‬
‫جب ئظر نہیں آیا تھا نو دس شال یک ئظر نہیں آیا تھا اور اب ایک ہی دن میں دو یار ئظر‬
‫آخایا الینہ نے اخییار دل پر ہاتھ رکھ گتی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 25‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫رات کے یارہ تج رہے تھے ئقرییا سب سو خکے تھے جب صیاجت اور ہاینہ الن میں بیٹھے‬
‫یابیں کر رہے تھے چیدر اورو اور ہاینہ کی یانی کے گھر میں ضرف ایک دروازے کا قاصلہ تھا‬
‫ان کے الن میں ایک دروازہ تھا جو چیدر اوروں کے گھر کھلیا تھا __ہاں نو تجھے کیا جتز بسید‬
‫آگتی چیدر تھانی میں؟ یات کا آغاز صیاجت نے کیا تھا ہمم کجھ نہیں میں نے کب کہا کہ‬
‫مجھے کجھ اجھا لگا ہے ہاینہ اپرو احکا کر نولی نہیں نو اس یاتم کہے رہی تھی کہ نہت ییارے‬
‫ہیں اگلہ سوال آیا تھا ہاں نو جو جتز ہے وہ نو ہے ییارے ہیں نو چبہی نوال تھا ہاینہ اب تھی‬
‫غام سے ایداز میں نولی تھی چیکہ اسے اب یک سمجھ نہیں آنی تھی کہ صیاجت کہیا کیا خاہا‬
‫رہی ہے‬
‫ہاں ییارے ہیں لیکن غلط جتزوں میں ہیں ئعتی کہ وہ صیح لوگوں میں نہیں بیٹھتے اور‬
‫جن لوگوں میں بیٹھتے ہیں وہ انہیں دو بین یار سراب یک بیتے پر مجیور کر خکے ہیں وہ الگ‬
‫یات ہے کہ انہوں نے کٹھی نی نہیں لیکن تم دور ہی رییا ان سے صیاجت آرام سے ییا‬
‫رہی تھی جب کہ ہاینہ کو اس کی یات اب سمجھ آنی تھی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 26‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫یار صیاجت دیکھ میں نے کٹھی کسی لڑکے سے کٹھی کمنٹ یک پر یات نہیں کی اس‬
‫لتے نہیں کہ مجھے مردوں سے کونی پتڑ ہے یا مجھے مرد ا جھے نہیں لگتے ابسا کجھ نہیں ہے‬
‫ک یوں کہ مرد پرے نہیں ہونے ہیں وہ تھی ابسان ہونے ہیں لیکن ہم جود نہ سوچ لیتے‬
‫ہیں کہ مرد نےوقا ہی ہونے ہیں جب کہ ابسا کجھ نہیں ہویا مرد ا جھے تھی ہونے ہیں اور‬
‫اگر کٹھی مجھے کونی بسید آیا نو میں اسے اس کی خامیوں کے شاتھ ق یول کروں گی تھر خا ہتے‬
‫مجھے کونی کجھ تھی کہے لیکن اتھی یک مجھے کونی بسید آیا نہیں ہے اس لتے تم یتیسٹمت‬
‫لو وہ دھٹمے لہچے میں نول رہی تھی چیکہ اس کے القاظ صیاجت کے شاتھ شاتھ چیدر کو‬
‫تھی جتران کر گتے تھے جس کے قدم اس کی آواز شن کر جودتچود دروازے پر رک گتے تھے‬

‫ہاینہ کے القاظ سیتے ہی چیدر نہلے نو جتران ہوا تھر ایک مسکراہٹ اس کے ہوی یوں پر‬
‫رییگی تھی اسے اب ئقین ہوگیا تھا کہ نہ لڑکی واقعی ہی سب سے الگ ہے وہ غام‬
‫لڑک یوں کی طرح کمزور نہیں تھی جو کسی کی خام یوں کی وجہ سے اس سے ئقرت کرۓ یا اس‬
‫سے دور ہو یلکہ وہ نو ان لوگوں میں سے تھی جو لوگوں کی خامیوں سم نت انہیں ق یول‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 27‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کرے ‪,‬وہ نو ان میں سے تھی جو اس جتز کو بسید کرنی تھی جسے زمانہ یابسید کریا تھا اور تھر‬
‫وہ اس جتز کو نہترین کرکے لوگوں کو تجھیانے پر مجیور کرنی تھی لیکن جب یک لوگوں کو‬
‫اس جتز کی اہم نت کا ایدازا ہویا تھا یب یک وہ ضرف ہاینہ شاہ کی ملک نت ین خکی ہونی‬
‫تھی ان سب میں چیدر کو جس یات کی سب سے زیادہ جوسی تھی وہ اس یات کی تھی کہ‬
‫اس لڑکی کے دل میں اور زیدگی میں کٹھی کونی لڑکا نہیں رہا تھا اسے جودتچود ہاینہ کے‬
‫یارے میں سب ینہ خلیا خا رہا تھا شاید اس میں للا کی کونی مصلیحت تھی چیدر مسکرایا ہوا‬
‫آگے پڑھ گیا چیکہ ہاینہ اور صیاجت کی کافی دپر یک ہستے نو لتے کی آوازیں آنی رہیں‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫وہ لوگ جب سے گھر آۓ تھے سب کزن بیٹھے یابیں کر رہے تھے لیکن وجہدان نہیں تھا‬
‫وہ انہیں گھر جھوڑ کر یاہر خال گیا تھا اور اب یک نہیں آیا تھا نور کو ہر گزرنے لمچے کے‬
‫شاتھ ایتی غلطی کا اجساس ہو رہا تھا خلو تھانی سب سو خاؤ آج تھی ایتی دپر سے ا تھے‬
‫تھے مما نہت ڈا یتے گیں زی نب کے کہتے سے سب ا یتے ا یتے بستر پر ل نٹ گتے رات‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 28‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کے دو تچے نور مویاییل نوز کر رہی تھی جب الینہ کی کال ستے یاہر آنی تھی کجھ دپر یات‬
‫ت‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫کرنے کے ئعد وہ ایدر خانے لگی جب شا متے سے آنے وجہدان کو د تی رکی ھی نہ اس‬
‫ھ‬
‫یاتم کہاں سے آرہا ہے نور بس سوچ شکی تھی جب اس کی آواز سے اس کی طرف م یواجہ‬
‫ہونی تھی جمتی مومنہ یار کونی کھایا ال دو نہت تھوک لگ رہی ہے مومنہ جمتی کہاں ہو‬
‫سب وجہدان ئکار انہیں رہا تھا لیکن دیکھ نور کو رہا تھا سور مت کرو سب سو رہے ہیں میں‬
‫ال د یتی ہوں کھایا وہ ان کے گھر مہمان تھا اشلتے وہ اس کے لتے اییا نو کر ہی شکتی تھی‬
‫وہ کھایا اس کو دے کر اسی کے شاتھ بیٹھ گتی وجہدان اسے یلکل اگ یور کر رہا تھا وجی؟‬
‫جب اس کی طرف سے نہل ہونی تھی ہمم وہ بس اییا کہے یایا سوری مجھے ا بسے سب کے‬
‫شا متے تم سے یدتمتزی نہیں کرنی خا ہتے تھی تم اتھی وہ نول ہی رہی تھی جب وجہدان‬
‫اتھ حکا تھا اور وہ منہ کھولے اسے دیکھ رہی تھی تم تم تمہارے شاتھ ا بسے ہی ہویا خا ہتے‬
‫تھا تم خیسے اوور ابسان کے شاتھ وہ اس کی حرکت پر غصے سے نولی تھی دیکھو نور متری‬
‫یات سیو وجہدان سیجیدگی سے نول رہا تھا تم مترے سے ایتی یدتمتزی کرنی ہی ک یوں ہو؟‬
‫سب کے شا متے کی یات ہو یا اکیلے میں جب تم مجھے اس یات کا جق نہیں د یتی کہ میں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 29‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ایک کزن کے طور پر تمہارا چیال نہ رکھوں نو تمہیں تھی مجھ سے یدتمتزی کا کونی جق نہیں‬
‫ہے وہ ایک ایک لفظ چیا چیا کر کہیا خال گیا تھا آج ہی اس کی مدد کرنے کی وجہ اسے‬
‫وجہدان کجھ اجھا لگا تھا لیکن اب اس کا ابسا روانہ اسے تھر سے اسے یابسید کرنے پر مجیور‬
‫کر گیا تھا یاخانے ک یوں اس کے اس طرح یات کرنے سے نور کی آیکھوں میں تمی اپر آنی‬
‫ت ھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤π¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫الینہ کالج میں جپ جپ ہی تھی آج اسے ہاینہ کی نہت یاد آرہی تھی کیا ہوا تجھے یاد نو مجھے‬
‫تھی آرہی ہے اس کی لیکن ا بسے منہ تھوڑی ل نکایا ہوا ہے میں نے نور نے خاصے منہ ییا‬
‫کر کہا تھا الینہ اس کے عج نب ئصورات دیکھ کر مسکرا دی‬
‫خل نو سیا کیا خال خال ہیں الینہ مزے سے نوجھتے لگی کجھ نہیں بس وہ ییدر اوور ہویا خا‬
‫رہا ہے کل ا ستے ایتی یدتمتزی کی نور اس کو کل کی شاری یات ییا گتی تھیک کیا ا ستے کونی‬
‫اور تھی ہویا نو ا بسے ہی کریا الینہ آرام سے کہتے لگی اوکے خاؤ اس سے ہی دوستی کر لو نور‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 30‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫منہ ییا کر نولی دوست نو متری نو ہے الینہ اسے ا یتے شاتھ لگا کر ‪.‬کہتے لگی جب نور مسکرا‬
‫دی جتر نو ییا نو شادی کب کرے گی نور مزے سے نوجھتے لگی شادی اور میں یاممکن الینہ‬
‫اپرا کر کہتے لگی بییا سب ینہ خل خاۓ گا نور آیکھ مارنے ہوۓ کہتے لگی جب الینہ اسے‬
‫کونی مار خکی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ہاینہ آج نہلی یار چیدر وغترہ کے گھر گتی تھی چیدر کے گھر والوں سے وہ ئقرییا نہلے ہی مل‬
‫خکی تھی جن میں اس کی دو نہتیں اور اس کی والدہ آتمہ ییگم سے اس کی کافی اجھی‬
‫مالقات ہونی تھی جب کہ غازی ئعتی چیدر کا پڑے تھانی سے ہاینہ تچین میں مل خکی تھی‬
‫غازی اس کا سروع سے ہی قیورٹ رہا تھا اور اس کے ئعد چیدر کی جھونی نہن فتزا اس کی‬
‫فورٹ یتی تھی جو ہاینہ سے دو شال پڑھی تھی ان کے گھر کجھ دپر بیٹھتے کے ئعد ہاینہ اب‬
‫ایتی یانی کے خا رہی تھی جب شا متے سے آنے چیدر پر ئظر پڑی جو اسے دیکھتے ہی جترت‬
‫سے وہیں رک گیا تھا اشالم وغلی مک‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 31‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہاینہ اسے شالم کرنی وہاں سے خا خکی تھی چیکہ وہ نےشاجنہ دل پر ہاتھ ر کھے مسکرا گیا‬

‫ب‬
‫الینہ فیس یک کھولے یٹھی تھی جب ایک ان نون تمتر سے میسج دیکھ کر وابسپ کھوال ہیلو‬
‫کا میسج تھا الینہ نے اگ یور کیا کجھ دپر ئعد ایک اور میسج آیا ہیلو اب کی یار الینہ نے تھی‬
‫ی ئ ت‬
‫نے ہوو کا میسج کیا تھا چیکہ اس یار اس نے ا تی صوپر چی ھی جو ضرار کی ھی الینہ‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫ھ‬

‫نے فوری سے نہلے یالک کیا تھا چیکہ دل کی ڈھرکن رکی تھی ہاتھ یاؤں تھیدے ہونے‬
‫کے شاتھ شاتھ کایپ رہے تھے نہ کیسی عج نب مجنت تھی اسے وہ شا متے نہ ہو نو نے‬
‫شکونی اور اگر وہ شا متے آخاۓ نو دل کا نوں رک خایا وہ بس نہی سوچ شکی تھی‬
‫)مجیوب شا متے ہو اور تجھے ہوش ہو نو یا نو وہ مجیوب نہیں یا تجھے عشق نہیں(‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫نور گھر آنی نو اس کے کزبس خانے کی ییاریاں کر رہے تھے نہ سب کیا ہے ک یوں خا رہے‬
‫ہو تم سب اتھی سے کونی کہیں نہیں خا رہا اتھی نور ق نصلہ کرنے والے ایداز میں نولی ہی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 32‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہی ہی نو کہے گی اور ہم رک خابیں گے؟ جی نہیں ہم خا رہے اوپر سے اوڈر آۓ ہیں‬
‫ہمنہ کیدھے احکا کر کہتے لگی یار نہ خاؤ نہ یلز نور اب رو د یتے کو تھی جب اس کی آواز سے‬
‫یلتی تھی ہمنہ مومنہ اتھی مت کرو ییاری کجھ دن رک خاؤ تھر ہم شاتھ خلیں گے متری‬
‫ہو گتی ہے یات مما سے کہ دو خار دن ئعد میں تھی خلوں گا شاتھ نو تم اتھی مت کرو‬
‫ییکیگ وہ انہیں ییایا نور پر ایک ئظر ڈالیا خال گیا چیکہ نور ہمنہ وغترہ کے ر کتے پر خیتی جوش‬
‫ہونی تھی اییا اس کے خانے سے کہیں نہ کہیں اداس تھی ک یوں کہ وہ تھا نو اس کا‬
‫بیسٹ فرییڈ ہی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ہاینہ فربش سی ییلو سوٹ نہتے گیلے کیدھے سے تھورا ییجھے یک آنے یالوں میں الن میں‬
‫ئکل آنی تھی آج موسم نہت اجھا تھا وہ انہیں سوجوں میں تھی جب اس کا ایک کزن‬
‫راقع ئقلی شایپ لتے اس کی طرف پڑھا تھا ک یوں کہ اسے شای یوں سے نہت ڈر لگیا تھا‬
‫خا ہتے وہ اصلی ہوں یا ئقلی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 33‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہاینہ؟؟ جب وہ اس کی طرف م یواجہ ہونی تھی جو اس کی طرف شایپ لتے پڑھ رہا تھا‬
‫آہہہہہہہہ اس کی چیخ تمودار ہونی تھی اور وہ تھاگی تھی ییجھے راقع تھی اس کے ییجھے تھاگا_‬
‫تھا راقع میں للا کی فسم جھوڑوں گی نہیں تمہیں تھا گتے تھا گتے اس کا یاؤں گہڈے میں لگا‬
‫ت‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫تھا اس سے نہلے وہ گرنی کسی نے اس کا ہاتھ تھامہ تھا وہ آ یں عد تے ہوۓ ھی‬
‫ک‬ ‫ئ‬ ‫ھ‬
‫جب ایک آیکھ کھول کے شا متے دیکھا اور شکر کر گتی کہ وہ گرنے سے تچ گتی تھی چیدر نے‬
‫اس کا ہاتھ یکڑا ہوا تھا‬
‫جھوڑ دوں؟ چیدر نے سرارت سے نوجھا تھا اسے جود نہیں ییا تھا کہ وہ اس سے اس‬
‫طرح یات ک یوں کر رہا ہے جھوڑ کر دیکھابیں ہاینہ تھی گھوڑ کر نولی تھی چیدر اس کی ہمت‬
‫دیکھ کر میاپر ہوا تھا لیکن تھر تھی چ نکا دے کر اسے تھوڑا ییجھے کیا تھا آہ نہیں مترا سوٹ‬
‫ی‬
‫حراب ہو خاۓ گا اتھی اتھی نو نہا کر ئکلی ہوں ہاینہ آ یں یید کتے نول رہی ھی جب کہ‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫چیدر نے نہت مشکل سے اییا فہفہ روکا تھا ی یواقف لڑکی کو ا یتے سے زیادہ ا یتے کتروں کی‬
‫قکر تھی لیکن اس وقت اسے ہاینہ ایتی ییاری لگ رہی تھی کہ اس کا دل خاہا نہ لمحہ نہیں‬
‫رک خا یتے لیکن اس پر پرس کہا کر اسے اوپر کر دیا ہاینہ نے شکون کا شابس لیا اور تھر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 34‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫اس کی طرف گھوڑ کر دیکھا جو مسکراہٹ ضنط کتے اسے ہی دیکھ رہا تھا کسی کی ایتی ہمت‬
‫نہیں ہونی کے مجھے گراۓ وہ اییا اپرا کر کہتی خا خکی تھی چیکہ چیدر منہ کھولے اس کی‬
‫خلتی زیان دیکھ رہا تھا ایتی تھی مصوم نہیں ہے اسے خایا دیکھ وہ مسکرا کر کہیا آگے پڑھ‬
‫گ یا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫وجہدان کل کے یارے میں سوچ رہا تھا شاید ا ستے زیادہ ہی روڈلی یات کر لی تھی نور سے‬
‫اور اوپر سے اس کی آیکھوں میں آبشو دیکھ کر وجہدان کو جود پر نہت غصہ آیا تھا وہ اب‬
‫اسے میانے کے طر ئقے سوچ رہا تھا تھر کجھ سو چتے ہوۓ اتھ کھڑا ہوا نور جو ا یتے کزن‬
‫تھییچے کے شاتھ کھیلتے میں مصروف تھی وجہدان کے آنے پر اتھ گتی نور روکو یات سیو‬
‫وجہدان اسے ایدر خایا دیکھ نوال تھا مجھے کونی یات نہیں کرنی کسی سے نور منہ ییا کر نولی تھی‬
‫اجھا یات نہ کرو لیکن مترے شاتھ خلو مجھے کام ہے یلزززز نور جو اس کو صاف میا کرنے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 35‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫لگی تھی اس کے یلز کہتے پر رک گتی اجھا خلتی ہوں وہ خاصے اجسان چیانے والے ایداز‬
‫میں نولی تھی وجہدان سر ہال کر یاہر خال گیا نور تھی خادر لے کر اس کے ییجھے آنی تھی نورا‬
‫راسنہ خالف"معمول خاموسی سے گزرا تھا جب وہ ایک مال کے یاہر رکے تھے ہم نہاں‬
‫کیا کرنے آۓ ہیں؟ نور نو جھے ئغتر نہ رک شکی تھی یار گل فرییڈ کو گفٹ د ییا ہے اس‬
‫کے لتے تمہاری ہلپ خا ہتے تھی وہ آیکھ مار کر کہتے لگا چیکہ نور اسے بس گھوڑ کر رہے گتی‬
‫وہ مال کے ایدر کافی دپر سے گھوم رہے تھے نور خان کر اسے کجھ نہیں ییا رہی تھی ک یوں‬
‫کہ اسے اس کی کونی مدد نہیں کرنی تھی لیکن جب ایک خگہ اسے ایک سوٹ نہت بسید آیا‬
‫تھا جو کافی مہ نگا تھی تھا وجہدان کے تچے ییا کر نہیں ال شکتے تھے تم مجھے میں بسے ہی‬
‫لے آنی نہ کییا ییارا سوٹ ہے وہ جسرت سے نولی تھی ہاں نہت ییارا ہے اس پر ییارا‬
‫لگے گا جب وجہدان آگے پڑھ کر اس سوٹ کو ییک کروانے لگا اور نور منہ کھولے اسے‬
‫دیکھ رہی تھی تم اییا مہ نگا سوٹ دو گے اسے؟ نور اب تھی جتران تھی ہاں ک یوں نہیں‬
‫دس ہزار اس کے آگے کجھ نہیں وہ مزے سے کہیا آگے پڑھ گیا جب کہ نور منہ ییا گتی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 36‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫تھر ایک خگہ رک کر وجہدان نے نہت شاری جوکل نٹ لی تھیں اور تھر وابس گھر کی طرف‬
‫گاڑی موڑ دی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫الینہ ایتی کزن کے گھر گتی تھی اور اس اب دو گھیتے سے ا یتے یال اشتریٹ کروا رہی تھی‬
‫یار ا یتے لمتے یال ہیں پترے میں نہیں کر رہی نہ نو کرسی سے تھی ییجھے یک خا رنے ہیں‬
‫اور اتھی بس آدھے ہی ہوۓ ہیں اس کی کزن تھک گتی تھی اجھا خل ماشاللا نول ئظر نہ‬
‫لگ خاۓ الینہ اپرا کر نولی تھی ہاں ماشاللا ماشاللا تمہارا سوہر نو بس تمہارے یال ہی دیکھا‬
‫کرے گا اس کی کزن اسے ییگ کرنے کو نولی تھی ہاں ہاں میں شادی کروں گی جب نہ‬
‫الینہ منہ ییا کر نولی تھی شادی نو تمہارے ا جھے تھی کریں گے ایتی پڑی ہو گتی ہو بیس‬
‫شال کی نو ہوگی ہو تمہاری عمر ایک تمہاری ماں ہے خیسے تمہاری کونی قکر ہی نہیں ہے‬
‫اس کی خالہ غصے سے نولی تھیں الینہ ان کی یابیں شن کر اب تھک خکی تھی وہ فوری‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 37‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫سے نہلے اتھی تھی اور یاہر ئکل گتی تھی اور دیکھو زرا اب تچوں کو کجھ کہوں نو پڑا مان‬
‫خانے ہیں ییجھے اس کی خالہ کی آواز آنی تھی الینہ ئظر ایداز کرنی آگے پڑھ گتی‬
‫جب گھر آنی نو سمٹم ییگم ضوفے نے بیٹھیں نی وی دیکھ رہی تھیں مما جب میں بیتی‬
‫آپ کی ہوں نو خالہ کو ک یوں قکر ہے متری ایتی ہر وقت مجھے شادی پر نولتی رہتی ہیں بیس‬
‫شال کی ہی ہونی ہوں بس متری نو کسی دوست یک کی شادی نہیں ہونی ینہ نہیں مترے‬
‫ییجھے ک یوں پر گتے ہیں سب الینہ دتھمے لہچے میں نول رہی تھی لیکن غصہ صاف واضع تھا‬
‫دیکھو بییا مجھے تھی کونی خلدی نہیں ہے لیکن تمہاری خالہ کی بیتی اتھی ابیس شال کی‬
‫ہے اور اس کا ئکاح ہو حکا ہے وہ نو نولیں گیں اور وہ تھی تمہارے تھلے کے لتے کہتی‬
‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫ہیں میں تھی تمہاری یات ھتی ہوں ل کن ان کی یات ھی غلط ہیں ہیں تم غصہ‬
‫ن‬ ‫ت‬ ‫ی‬
‫گ‬ ‫ہ‬ ‫ح‬ ‫ل‬ ‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫م‬
‫مت ہوا کرو وہ اسے ییار دے ھتے گی جب الینہ ض سر ال تی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 38‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہاینہ شام میں چیدر اوروں کے گھر گتی تھی اب اس کی فتزا سے نہت بیتی تھی وہ اس‬
‫کے شاتھ ی نٹ متین کھیل رہی تھی صاجت تھی شاتھ تھی ہاینہ کہ نو ‪ 10‬نوابیس ہو گتے‬
‫لیکن فتزا کے اتھی دو ہی ہوۓ ہیں صیاجت آرام سے نول رہی تھی ہاں آفتر آل میں‬
‫ج‬‫ی‬ ‫ی‬
‫ایتی پڑی یلیتر جو ہوں ہاینہ اپرا کر کہتے لگی اوور نہ ہو فتزا منہ ییا کر کہتے لگی جب ھے سے‬
‫چیدر آیا تھا میں کھیلیا ہوں اشکے شاتھ اتھی ییا خل خانے گا کون یلیتر ہے چیدر مزے‬
‫سے کہتے لگا چیکہ صیاجت اور فتزا اسے منہ کھولے دیکھ رہے تھے صیاجت نو اس یات پر‬
‫جتران تھی کہ ا یتے عرصے میں چیدر نے اس سے نو کٹھی یات یک نہیں کی تھی اور فتزا‬
‫اس یات پر جتران تھی کہ چیدر فتزا اور یافی گھر والوں کے غالوہ کٹھی کسی سے صیح سے‬
‫یات نہیں کریا تھا لیکن اب ہاینہ سے ا یتے ییار سے یات کرہا تھا‬
‫ہاں آ بیں دیکھ لیتے ہیں ہاینہ تھی آرام سے کہتے لگی تھیک ہے تھر سروع کرو چیدر ریکٹ‬
‫ک‬ ‫ی‬
‫لے کر کہتے لگا لیکن اگر میں خیتی نو کیا ملے گا مجھے ہاینہ آ یں احکا کر نولی آپ ییا یں آ کو‬
‫ی‬ ‫ب‬ ‫ھ‬
‫کیا خا ہتے چیدر اس سے ا بسے یات کرکے شا متے کھڑی صیاجت اور فتزا کے سروں پر‬
‫دھماکہ کر رہا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 39‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫اوکے نو آپ مجھے زییگر پرگر وید شترییگ ال کر دیں گے ہاینہ مزے سے کہتے لگی ڈن چیدر‬
‫آرام سے نوال اور مجھے کیا ملے گا؟؟ چیدر تھی مزے سے نوجھتے لگا آپ کے شاتھ میں‬
‫کھیل رہی ہوں نہی کافی ہے ہاینہ کیدھے احکا کر نولی چیدر اس کی یابیں شن کر میاپر ہوا‬
‫ت ھا‬
‫ہاینہ اور چیدر تھانی دونوں کے پراپر ہیں جو تھی اب نوای نٹ کرے گا وہ چ نت خاۓ گا‬
‫صیاجت اور فتزا دونوں کمیتری کر رہے تھے‬
‫اور چبہی ہاینہ نے ایک زوردار سوٹ مار کر نوای نٹ کیا تھا (یا ہووووووو )ہاینہ مزے سے‬
‫چیچی تھی اور چیدر اسے جوش دیکھ کر مسکرا رہا تھا خلیں اب آدھے گھیتے میں دونوں جتزیں‬
‫مترے یاس ہوں ہاینہ اس کے شا متے کھڑی دونوں ہاتھ یایدھ کر کہے رہی تھی جو خکم چیدر‬
‫دل پر ر کھے نوال تھا ہاینہ اپرا کر کہتی آگے پڑھ گتی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 40‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫نور اور وجہدان دونوں جب سے گھر آنے تھے نور نو غصے سے کمرے میں یید ہو گتی تھی‬
‫اور وجہدان مسکراہٹ ضنط کتے ا یتے روم میں خال گیا نور اور زی نب کے نہت رو کتے کے‬
‫ب‬
‫یاواجود اس کی کزن آج خلی گتی تھیں نور ا یتے کمرے میں یٹھی گٹم سو دیکھ رہی تھی جب‬
‫عیدو اسے ج ھتڑنے لگا عیدو مت کر ییگ میں گٹم سو دیکھ رہی ہوں خل یید کر اسے مجھے‬
‫سویا ہے کل مجھے خلدی خایا ہے کام پر عیدو ییانے لگا ہاں نور اتھو خلدی اس کے یایا‬
‫تھی کہتے لگے نو نور منہ ییا کر اتھ گتی جب وجہدان شترنوں پر بیٹھا اس کا ای نطار کر رہا تھا‬
‫اسے دیکھتے ہی اتھ گیا نہیں وجہدان اس یاتم کونی یات مت کریا مجھے نہت غصہ آرہا ہے‬
‫وہ جو نو لتے لگا تھا اس کی یات شن کر رک گیا اجھا یار بس ایک منٹ مترے شاتھ خل لو‬
‫روم میں وہ اسے منت تھرے لہچے میں کہتے لگا اجھا وہ بس اییا کہے کر اس کے روم میں‬
‫خلی گتی جب کے وہ تھی آسنہ آسنہ اوپر خانے لگا نور نے خیسے ہی دروازہ کھوال نو جتران‬
‫رہے گتی شا متے جوکل نٹ کے شاتھ وہی مال واال سوٹ رکھا تھا اور اس کے شاتھ پڑا شا‬
‫نوٹ تھا جس پر آنی اتم سوری لکھا تھا وہ جتران سی اس سب کو دیکھ رہی تھی جب وہ‬
‫اس کے ییجھے آگیا سوری دوست وہ اس کے فریب کھڑا کہے رہا تھا تم نو کہے رہے تھے کہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 41‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫تمہاری گل فرییڈ کے لتے وہ اب تھی جتران تھی نو تم تھی نو متری بیسٹ گل فرییڈ ہو وہ‬
‫اسے کونی مار کر کہتے لگا جب وہ تھی اسے جٹ لگا کر ہیس دی‬

‫نور آج نہت جوش تھی وجہدان نے اسے سرپراپز ہی ابسا دیا تھا وہ جوسی جوسی ا یتے کمرے‬
‫میں آنی تھی اور ییڈ پر ل نٹ کر شاری جوکل نٹ کھانے لگی واہ تھانی ایتی شاری جوکلتیس‬
‫کس نے دی اس کی نہن زی نب ایک جوکل نٹ اتھا کر کھانے لگی جب نور نے خلدی سے‬
‫ایتی جوکل نٹ اتھانی تھیں ییجھے ہو فورن وہ اسے ائگلی سے ورن کرنے لگی نونہ نونہ کیتی‬
‫پری ہو تم ایتی شاری ہیں اور ایک د یتے ہوۓ خان خا رہی ہے تمہاری زی نب منہ ییا کر‬
‫کہتے لگی نور کیدھے احکا گتی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ل‬ ‫ہ‬ ‫ک‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ی‬ ‫گ‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫ہاینہ صیاجت کے شاتھ ھی ھی ا تی دپر ہو تی مترا ز گر یں آیا ہاینہ منہ ییا کر تے گی‬
‫یار مزے ہیں پترے ہم سے نو کٹھی چیدر تھانی نے یات یک نہیں کی اور تجھے زیگر کی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 42‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫اوفر تھی کر دی صیاجت جسرت سے کہتے لگی ہاں نو میں ہوں ہی ہاینہ دا گریٹ وہ کلر‬
‫جھارنی ہونی اتھ گتی خل میں تماز پڑھ کر آرہی ہوں نو خانے نو ییا دے یلززز صیاجت کو‬
‫کہتی وہ تماز پڑ ھتے لگی جب تماز پڑھ کر دغا کے لتے ہاتھ اتھاۓ نو صیاجت کے القاظ یاد‬
‫آۓ تھے یار چیدر تھانی ضرف تجھ سے ہی ا یتے ییار سے یات کرنے ہیں ہاینہ نے‬
‫شاجنہ مسکرا دی جب کے شا متے کھڑے چیدر نے اس کے مسکرانے پر نے اخییار دل‬
‫پر ہاتھ رکھا تھا وہ اتھی اسے ڈھویڈنے ہوۓ نہاں آیا تھا جہاں وہ تماز پڑھتی ہونی اس کے‬
‫دل میں اپر رہی تھی دغا مایگ کر وہ یلتی نو اسے شا متے دیکھ کر ایک دم ک نف یوز ہو گتی تھی‬
‫آہہہ آپ وہ ایک کر نولی تھی جی ہاں میں نہ لیں آپ کا زیگر اور شترییگ وہ اس کی طرف‬
‫سوپر پڑھایا ہوا نوال تھا جو ہاینہ نے فوری سے یکڑا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ی‬‫ب‬
‫الینہ سمٹم ییگم کے شاتھ ھی ھی جب اخیسام آیا تھا مما آپ اس کی شادی لد از لد‬
‫خ‬ ‫خ‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬

‫کروابیں سب کی ہو گتی ہے نہی رہے گتی ہے خالہ کے گھر گیا تھا میں اسے لیتے نو ییا خال‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 43‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کے نہ وہاں سے غصے میں اکیلی آگتی ہے اور متری یات سیو تم الینہ وہ اب اس کی‬
‫طرف دیکھتے ہوۓ نوال تھا تمہیں کییا یاتم خا ہتے ایک دن دو دن؟ خلو ایک مہننہ د ییا ہوں‬
‫اک یوپر خل رہا ہے نومتر میں ہم تمہارا رسنہ دیکھتے خابیں گے جو خالہ نے ییایا ہے مرجوم‬
‫ماموں کے دوست کے بیتے کا وہ اسے غصے سے کہیا خال گیا تھا جب کہ الینہ سمٹم ییگم کو‬
‫ی‬‫ب‬
‫دیکھ رہی تھی جو خاموش ھی یں ان کی خاموسی د کھ کر وہ صے سے ا تے مرے یں‬
‫م‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫غ‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬

‫یید ہوگتی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫وجہدان کی آج وابسی تھی اور نور زی نب اور عیدو اس کے خانے سے اداس تھے ک یوں کہ‬
‫وہ ایک مہیتے سے ان کے شاتھ رہے رہا تھا اور اب خا رہا تھا اقف ہو یار منہ سیدھے کرو‬
‫سب ا یتے میں خلدی آخاؤں گا وابس وا بسے مترے خانے سے نہلے ک یوں نہ ہم ایک لڈدو‬
‫کی گٹم لگا لیں وجہدان بی یوں سے نوجھتے لگا اوکے تھر آخا عیدو لڈدو لے آیا لیکن ہم ایک‬
‫سرط پر کھیلے گے اگر تم دونوں چتییگ نہیں کرو گے زی نب اور نور شاتھ نولی تھی جب‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 44‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫وجہدان اور عیدو نے آیکھ دوسرے کو دیکھا تھا ہہم اوکے دونوں شاتھ نولے تھے نوری لڈدو‬
‫میں عیدو اور وجہدان نے نہت چتییگ کی تھی اور اب نو زی نب تھی ان کے شاتھ مل‬
‫گتی تھی نور ایتی گونی اتھاؤ وجہدان عیدو کو آیکھ ماریا نوال ک یوں متری گونی نو نہاں تھی ہی‬
‫ی‬
‫نہیں نور منہ کھولے نولی نہی تھی تمہاری گونی ہم نے جود د ھی ھی عیدو اور زی نب ھی‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ک‬

‫نولے تھے بس نہت ہوا نور غصے سے کہتی لڈدو کی گوییاں تھییک کر اتھ خکی تھی چیکہ‬
‫ییجھے ان بی یوں کا ہیس ہیس کے پرا خال ہو گیا تھا یار یب اسے میایا پرے گا وجہدان‬
‫ہیستے ہوۓ نوال تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫الینہ کمرے میں آنے ہی رویا سروع ہو گتی تھی تماز پڑھ کر اسے کجھ شکون مال نو ا ستے ہاینہ‬
‫کو کال مالنی تھی وہ جو راقع سے کل کے شارے جساب لے رہی تھی اس کی کال کی آواز‬
‫سے راقع کی خان تخش کر فون اتھایا تھا راقع موقع کا قایدہ اتھا کر تھاگا تھا ہاں الینہ نول‬
‫کیسی ہے رونی ہے کیا؟ وہ اس کی آواز شن کر نولی تھی جو اس کے خان خانے سے مزید‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 45‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫رونے لگ گتی تھی ہوا کیا ہے ہاینہ پربسانی سے نولی نو الینہ نے اسے نوری یات ییانی تھی‬
‫اجھا خل پربسان نہ وہ میں آج رات کو آرہی ہوں کل کالج میں ملتے ہیں وہ اسے سمجھانے‬
‫ہوۓ نولی تھی اور چیدر جو شا متے سے گزر رہا تھا اس کے خانے کی یات شن کر مسکراہٹ‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ت‬
‫س‬ ‫گ‬
‫می ھی اسے نہاں آۓ دس دن ہو تے ھے اور وہ دسوا کر کے خا رہی ھی ا تے روز‬
‫دیکھتے کی غادت ہو گتی تھی چیدر کو جو یلیک سوٹ نہتے اوپر یلیک ہی چیکٹ نہتے کھڑی‬
‫تھی چیدر کو یلیک و بسے ہی نہت بسید تھا اور اب اس کے نہتے سے اور زیادہ بسید آگیا تھا‬
‫وہ نہ سوچیا ہوا آگے پڑھ گیا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫آج نور اور الینہ دونوں کالج کے گ نٹ کے یاس کھڑی ہاینہ کا ای نطار کر رہی تھیں اور وہ ہاینہ‬
‫کیا جو یاتم پر آخاۓ یار خل ایدر خلتے ہیں آخاۓ گی اتھی ہاینہ نور کے کہتے پر وہ دونوں‬
‫آگے پڑ ھتے ہی لگیں تھیں جب ایک یلیک سیوک ان کے یاس رکی تھیں دونوں نے‬
‫ک‬ ‫ئ‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫دیکھا نو ڈرای یویگ سنٹ پر ہاینہ ھی ھی دونوں کو جترت کا چ نکا لگا تھا جب ہاینہ یاہر ل‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 46‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کر ان کے شا متے کھڑی تھی کیا ہو گیا کون شا سین دیکھ لیا جو ہوش میں ہی نہیں ہو وہ‬
‫ان دونوں کے آگے ہاتھ ہال کر کہتے لگی جب دونوں ہوش میں آکر اس کے گلے لگی تھیں‬
‫اییا یاد کیا ہم نے تجھے نور اور الینہ دونوں شاتھ نولی تھیں ہاں میں نے تھی کیا تم لوگوں‬
‫ل‬ ‫ج‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ک‬ ‫خ‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫س‬
‫ھ‬
‫کو نہ ییا کہ گاڑی کب ھی الیا وہ الس کی طرف پڑھ رہی یں جب نور نو تے گی‬
‫گ‬ ‫ک‬ ‫ج‬‫م‬ ‫ک‬ ‫سی‬
‫ھی وی نو کب کی ہے مزے کی یات نو نہ ہے کہ ھے نہ ل ہی یایا نے فٹ کی‬
‫ہے وہ جوسی سے ییانے لگی اوہ واہ اب پریٹ نو بیتی ہے الینہ مزے سے کہتے لگی ہاں‬
‫خلو آج میں تم لوگوں کو شام میں یک کروں گی مال خلیں گے ہاینہ نے آرام سے ییایا اجھا‬
‫سب جھوڑ ہمہاری ییو ییحر آنی ہیں نہت ہی سڑیل ہیں نور منہ ییا کر کہتے لگی چیکہ ہاینہ‬
‫مسکرانی وہ بییوں کالس میں گیتے نو نوری کالس ہاینہ کو ویلکم کرنے لگی جب ییجھے سے‬
‫ل جھ‬
‫مس چیا ایدر آنی نہی ہیں وہ نور ییانے گی ا ھھا‬
‫ھ‬
‫جب مس نے ہاینہ کو دیکھا تھا آپ کا یام؟ مس نے نوجھا تھا‬
‫سیدہ ہاینہ شاہ یام نو سیا ہی ہوگا ہاینہ سرارت سے کہتے لگی تھی جب کہ نور نے سر بییا تھا‬
‫نہیں میں نے نہیں سیا مس چیا نے گھوڑ کر کہا تھا خلیں اب شن لیں (ہاینہ شاہ )ہاینہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 47‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫تھر سے نولی تھی جس پر کالس کے شاتھ شاتھ مس چیا تھی ہیسی تھیں اور سب کو‬
‫جترت کا چ نکا لگا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫نور گھر آکر خلدی سے ییار ہونے لگی تھی آج انہوں نے ہاینہ کے شاتھ خایا تھا الینہ تھی‬
‫‪.....‬ریڈی تھی بس حجاب کریا یافی تھا‬

‫الینہ نے ییار ہونے ہی نور کو فون کیا تھا جو نہلی ییل پر ہی اتھا لیا گیا تھا ہیلو؟ ہاں نور‬
‫ییار ہے نو؟ الینہ نے فورن نوجھا تھا ہاں ڑیدی ہوں بس اتھی ہاینہ سے ہونی تھی یات وہ‬
‫کہے رہی تھی کہ تماز پڑھ کر وہ تھی ڑیدی ہو خاۓ گی نور ییانے لگی خل تھیک ہے الینہ‬
‫فون رکھ خکی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 48‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫ہاینہ تماز پڑھ کر ییار ہونے لگی تھی ہاینہ کو یلیک نہت بسید تھا اس لیتے یلیک نہیا ہی‬
‫بسید کرنی تھی اب تھی اس نے یلیک گھی یوں یک آنی سرٹ اور ییلو چتیس کے اوپر‬
‫یلیک الیگ کورٹ نہیا تھا آج سردی تھی زیادہ تھی کھلے یالوں پر یلیک ہی سیولر دالے‬
‫آیکھوں پر یلیک ییلو گالشس لگاۓ کھڑی تھی الننہ جہرہ کسی تھی میک اپ سے یاک تھا‬
‫بس ہوی یوں پر ہلکی سی بییک لپ یام لگانی تھی وہ جود پر ایک ی نفیدی ئگاہ ڈال کر وہ یاہر‬
‫کی طرف پڑھی تھر سے یلیک نہن لیا عیا ییگم نے ہمیشہ کی طرح نوکا تھا چیکہ خایتی وہ‬
‫تھی تھیں کہ اس پر یلیک نہت حجیا ہے ہاینہ محض کیدھے احکا گتی مما زی نب کہاں‬
‫ہے؟ خایا نہیں ہے ا ستے ہاینہ نے ان سے نوجھا تھا جب زی نب ییجھے سے آنی تھی خایا‬
‫ہے خلو وہ دونوں شاتھ یاہر ئکل گیتے چیکہ عیا ییگم نے دونوں پر تھویکیں ماری تھیں‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 49‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہاینہ نے نہلے نور کو لیا تھا جو وایٹ چتیس پر گرے آپر نہتے گلے میں سیولر ڈالے بییک شا‬
‫میک اپ کتے ڑیدی تھی یال سے وہ نہت ییاری لگ رہی تھی ارے ارے کہاں خا رہی ہو‬
‫ہاینہ نے اس کی ییاری دیکھ کر سرارت سے نوجھا تھا ک یوں نہت اوور لگ رہا ہے کیا نور‬
‫ک نف یوز سی نوجھتے لگی نہیں نہیں مزاق کر رہی ہوں ییاری لگ رہی ہو ہاینہ آیکھ مار کر کہتے‬
‫لگی تم تھی کم نہیں لگ رہیں نور کونی مارنے ہوۓ کہتے لگی ہاں ہم کون شا شادی میں‬
‫خا رہے ہیں ہاینہ کیدھے احکا کر نولی نو کیا ہوا مال میں تھی نو ہم سوبییگ کے شاتھ شاتھ‬
‫ییکس تھی نو ییابیں گے اور و بسے تھی پترے آنی فون کا کونی نو قایدہ ہو میں شلومو تھی‬
‫ییاؤ گی نور مزے سے کہتے لگی اوکے ڈن ہاینہ تھی اسی ایداز میں نولی اس کے ئعد انہوں‬
‫نے الینہ کو ییک کیا تھا اور سیدھا مال گیتے تھے الینہ نے تھی یلیک سوٹ پر گرے کورٹ‬
‫نہیا ہوا تھا اوپر گرے ہی حجاب کیا تھا نہ تھی ییاری لگ رہی ہے آج نو لگیا تم دونوں پر‬
‫متری گاڑی کی جوسی کا اپر ہوا ہے ہاینہ تھر سے سرارت سے نولی تھی جی نہیں ہم و بسے‬
‫تھی ییارے ہیں وہ دونوں منہ ییا کر نولی تھیں جس پر زی نب اور ہاینہ کا فہفہ یلید ہوا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 50‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫سوبییگ کرنے کے ئعد وہ اب ک نقے پریا میں بیٹھے تھے جب ہاینہ کی ئظر شا متے کھڑے‬
‫ضرار پر پڑھی جو الینہ کو دیکھ رہا تھا ہاینہ نے نہلے اگ یور کیا لیکن جب کجھ دپر یک وہ د یکھے‬
‫گیا نو ہاینہ غصے سے اتھی تھی کیا ہوا نور نے اسے غصے سے اتھتے دیکھ نوجھا تھا یار وہ لڑکا‬
‫ی‬ ‫ی‬
‫کب سے الینہ کو گھوڑ رہا ہے ہاینہ کے کہتے پر الینہ نے ھے د کھا تھا اور الینہ کا شابس روکا‬
‫ج‬‫ی‬
‫تھا وہ اب تھی اسے دیکھ رہا تھا اور آج نو کاینہ نے ئقاب تھی نہیں کیا تھا جھوڑ ہانی کجھ‬
‫کہے تھوری رہا ہے ا بسے کیسے جھوڑ دوں اتھی ییانی ہوں ہاینہ کورٹ کی آستین فولڈ کرنے‬
‫ہوۓ نولی ہاں ہماری شترنی مزا حکا دے اس کو نور تھی ہاینہ کے شاتھ نولی تھی اور الینہ‬
‫کجھ کہتی جب ہاینہ آگے پڑھ گتی تھی اوہ ہیلو کیا مصلہ ہے تمتز نہیں ہے ک یوں دیکھ‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫رہے ہو اسے آ یں ئکالوں تمہاری؟ ہاینہ لڑاکا عورنوں کی طرح لڑ رہی ھی جب کہ ضرار‬
‫لب تھیچے کھڑا تھا خل آخا ہانی نور کے کہتے پر وہ یلٹ آنی تھی جب کہ شا متے سے آیا چیدر‬
‫نہ شارا واقع دیکھ حکا تھا‬
‫ت‬ ‫ک‬ ‫یک ی‬
‫کیا ہوا؟ چیدر ضرار سے نوجھتے لگا کجھ نہیں یار مجھے وہ لڑکی د ھی د ھی سی لگ رہی ھی‬
‫میں بس اسے دیکھ رہا تھا جب نہ آکر لڑنے لگ گتی ضرار منہ ییا کر ییا رہا تھا جب چیدر کا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 51‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫خان دار فہفہ گوتجا تھا اور تھر وہ ہیسیا ہی خال گیا ضرار چیدر کے بیسٹ فرییڈ مومی کا دوست‬
‫تھا جس کی وجہ سے چیدر کی تھی ضرار سے دوستی ہوگتی تھی اور اب وہ سب نہاں‬
‫سوبییگ کرنے آۓ تھے چیکہ وہ خاروں اب وہاں سے آگے پڑھ خکی تھیں‬

‫یار تجھے ا بسے یات نہیں کرنی خا ہتے تھی الینہ اب تھی ہاینہ کو کہ رہی تھی ک یوں تمہیں کیا‬
‫مصلہ ہو رہا ہے ہاینہ اب غصے سے نولی تھی ک یوں کہ وہ کونی اور نہیں وہی ہے الینہ کے‬
‫کہتے سے نور اور ہاینہ ایک دوسرے کو منہ کھولے دیکھتے لگی کیا نہ ضرار تھا؟ دونوں نے‬
‫شاتھ نوجھا تھا جی ہاں الینہ بس اییا ہی کہ یانی آہاں چبہی وہ دیکھ رہا تھا نور سرارت سے‬
‫کہتے لگی نہیں وہ مجھے نہیں دیکھ رہا تھا وہ ہو کسی کو دیکھ رہا تھا اسے نہیں ییا کہ میں کون‬
‫ہوں وہ تھر تھی مجھے دیکھ رہا تھا الینہ سیجیدہ سی نولی نو وہ دونوں تھی جپ لگابیں خلو تم‬
‫لوگ آؤ میں گاڑی ئکال لوں ہاینہ کہتی آگے پڑھ گتی نور اور زی نب تھی ییجھے گتی تھی جب‬
‫کے الینہ آرام آرام سے خل رہی تھی جب آگے سے آنے وجود سے یکرانی تھی سوری وہ‬
‫بس اییا ہی کہ یایا تھا جب کہ الینہ اس کی آواز شن کر دل پر ہاتھ رکھ گتی تھی جب اس‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 52‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کے اگلے القاظ شن کر الینہ کو لگا تھا وہ اب شابس نہیں لے یانے گی نےنی یکر ہو گتی‬
‫تھی خلو اب موڈ حراب مت کرو میں آج مال تھی تمہارے لتے سوبییگ کرنے آیا ہوں وہ‬
‫کسی سے کال پر کہیا آگے پڑھ گیا جب کہ الینہ مرے قدموں کے شاتھ آگے پڑھی تھی‬
‫آخا الینہ نور کی آواز سے وہ اس کی طرف قدم پڑھا گتی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫غ‬
‫ہاینہ گاڑی ئکال رہی تھی جب شا متے سے آنے چیدر کو دیکھا تھا اشالم و لیکم اس کی‬
‫آواز سے وہ اس خایب م یواجہ ہوا اسے دیکھتے ہی جہرے پر دلقریب مسکراہٹ آنی تھی‬
‫غ‬
‫و لیکم شالم وہ مجنت تھرے لہچے میں نوال آپ ونہاں کیسے ہاینہ نوجھتے لگی خیسے آپ چیدر‬
‫ہ‬
‫تھی مزے سے کہتے لگا ہمم اجھا خلیں گھر خلیں کھایا وغترہ کھا کے خا یتے گا ہاینہ نے‬
‫اوفر کی تھی نہیں نہیں تھر کٹھی اتھی نو دوسیوں کے شاتھ آیا ہوں اگلی یار ضرور آؤں گا‬
‫چیدر نے ییار سے کہا تھا ہاینہ آخاؤ جب زی نب کی آواز آنی تھی خلیں میں خلتی ہوں ہاینہ‬
‫شالم کرنی آگے پڑھ گتی جب کہ چیدر کا دل خاہا تھا وقت رک خانے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 53‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫ی‬
‫کون تھا نہ نور آ کھیں ئکال کر نوجھتے لگی جب ہاینہ اس کے یارے میں نورے را ستے‬
‫انہیں ییانی گتی شجاآیاد کی ایک ایک یات اس نے انہیں ییا دی تھی جس پر نور اسے‬
‫ییگ کرنے لگی تھی اور ہاینہ نے اسے نہ کہ کر جپ کروایا تھا کہ وہ اس سے پڑھا ہے‬
‫چیکہ الینہ نورے را ستے جپ رہی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫گھر آنے ہی اس نے سمٹم ییگم سے کہا تھا کہ وہ جہاں خاہیں اس کا رسنہ کروا دیں اسے‬
‫کونی مصلہ نہیں ہے چیکہ سمٹم ییگم اس کی اس یات سے تھوڑی پربسان ہونی تھیں‬
‫لیکن تھر جوش تھی نہت ہونی تھیں الینہ کمرے میں آکر نہت رونی تھی کجھ تھا جو نوٹ‬
‫گیا تھا امید تھی جو نوٹ گتی تھی اس کا دل نویا تھا لیکن وہ ا یتے دل کی وجہ سے ایتی ماں‬
‫کا دل نہیں نوڑ شکتی تھی اس لتے ان کو ر ستے کا کہ دیا تھا ک یوں کہ اسے ئقین ہو گیا تھا‬
‫کہ ضرار کسی اور کو خاہیا ہے اور وہ کسی کی خگہ نہیں لے شکتی تھی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 54‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫نور گھر آنی نو ایک عج نب سی وپرانی تھی اسے نے اخییار وجہدان یاد آیا تھا ید تمتز ابسان‬
‫خان کر مجھے میا کر گیا یاکہ مجھے اس کی یاد آۓ نور منہ ییا کر ییڈ پر بیٹھ گتی اور جوکل نٹ کا‬
‫ڈنہ اتھا کر کھانے لگی چبہی وجہدان کی کال آنے لگی اس نے خان کر بیسری ییل پر‬
‫اتھانی تھی کہ کہیں وہ نہ ہی نہ سمجھ لے کہ وہ اسے یاد کر رہی تھی اس لتے خلدی سے‬
‫کال اتھا لی‬
‫ہیلو مس نور مجھے لگا آپ یاد کر رہی ہوگی مجھے اسے لتے میں نے جود کال کر لی وجہدان‬
‫اسے جھڑنے کے لتے نوال تھا‬
‫جی نہیں یلکہ میں نہت شکون میں ہوں نور صاف جھوٹ نول گتی تھی‬
‫یٹ آنی مس نو سو مچ وہ گھمتر لہچے میں نوال تھا‬
‫نور ایک دم گ ھترانی تھی‬
‫اوور نہ ہو نہ تھرکی ین کہیں اور خا کے کریا نور جود کو نورمل کرنے ہوۓ نولی چیکہ وجہدان‬
‫کا خان دار فہفہ گوتجا تھا اور تھر کافی دپر ان کی نوک جوک خلتی رہی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 55‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ی‬
‫ہاینہ ا یتے روم میں آکر ییڈ پر یٹم دراز ہو گتی تھی خیسے ہی آ یں یید کی نو چیدر کا ہرا‬
‫ج‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫شا متے لہرایا تھا نے شاجنہ ہوی یوں پر مسکراہٹ آنی تھی تھر جب اس کی اس دن الن‬
‫میں گرانے والی حرکت یاد آنی نو مسکراہٹ کی خگہ غصہ نے لی تھی بییا جی یدال نو لوں گی‬
‫اس دن نے شک گرایا نہ ہو لیکن گرانے نو لگے تھے نہ وہ جود سے کہتی تھر سے مسکرا‬
‫گتی تھر کجھ سو چتے ہوۓ فون ئکاال تھا اور اس کی فیس یک آنی ڈی کھولی تھی ارے واہ‬
‫واہ کیا ییکحرز ڈالی ہونی ہیں وہ واقعی اس سے میاپر ہونی تھی اسے جود تھی ینہ نہیں خال‬
‫کب وہ چیدر کی ییکحرز دیکھتے دیکھتے سو گتی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 56‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫الینہ کی آیکھ کھولی نو سر میں درد کی بیسیں اتھتے لگی مشکل سے فربش ہوکر یاہر آنی اتھ‬
‫گتی متری بیتی سمٹم ییگم ییار سے کہتے لگیں آخاؤ یاسنہ کر لو ان کے کہتے پر الینہ محض سر‬
‫ہال گتی کالج خایا ہے؟ یات ایک یار تھر سمٹم ییگم نے سروع کی تھی جی خایا ہے الینہ غام‬
‫سے ایداز میں نولی خلو تھیک ہے وہ بس اییا ہی کہ یابیں مما ا یتے جو کہیا ہے آپ کہے‬
‫لیں صاف صاف نہ نہمید یایدھ کر مجھے سرمیدہ مت کریں الینہ منت تھرے لہچے میں‬
‫نولی تھی سمٹم ییگم سر ہال گتیں تھیک ہے نو تھر یات نہ ہے کہ میں نے تمہاری خالہ‬
‫سے کہ دیا ہے کہ وہ ہمیں لے خابیں لڑکے سے ملوانے ایک دو دن یک ہم خابیں گے‬
‫تمہیں مسیلہ نو نہیں ہے کونی سمٹم ییگم آرام سے نوجھتے لگیں نہیں وہ ایک لفظ کا‬
‫جواب دے کر اتھ گتی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫نور ییار ہوکر کھڑی تھی جب ییلم ییگم نے یا ستے کے لتے یالیا تھا آخاؤ نور یاشہ کر کے خایا‬
‫آج میں نے پرا تھے ییابیں ہیں جود اور وہ پرا تھے کا سیتے ہی تھاگتی ہونی ییلم محترمہ کے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 57‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ص‬ ‫ص‬ ‫ج‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ن‬
‫یاس چی ھی ارے آرام سے گر خاؤ گی وہ سب ھوڑیں متری ییاری ماما ا یتے نو یح یح‬ ‫ی‬
‫دل کی مراد نوری کر دی وہ دل پر ہاتھ ر کھے کہتے لگی چیکہ اس کی یانوں سے ییلم ییگم‬
‫مسکراہٹ ضنط کرنے لگیں‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ہاینہ فربش ہوکر ئکلی نو مویاییل شا متے ہی پڑا تھا اس نے خیسے ہی اون کیا نو شا متے چیدر‬
‫کی ئصوپر تھی جو وہ رات کو دیکھتے دیکھتے سو گتی تھی نے شاجنہ وہ مسکرانی تھی ایک منٹ‬
‫ایک منٹ میں انہیں سو چتے ہوۓ مسکرا ک یوں رہی ہوں ہاۓ للا مجنت نو نہیں ہو گتی‬
‫مجھے؟ نہیں نہیں اسے تھوڑی ہونی ہوگی مجنت؟ مجھے کیا ییا کہ کیسے ہونی ہوگی ایک نو نہلے‬
‫تھی کٹھی نہیں ہونی جو ابسان کو آشانی ہو خاۓ ییا کرنے میں وہ جود سے سو چتے ہوۓ‬
‫ڈابییگ بییل پر آگتی جہاں عیا ییگم اور زی نب بیٹھے یاسنہ کر رہے تھے وہ ان کے شاتھ‬
‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ن‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫تی ا ھی ھی ہی سوچ رہی ھی کہ اسے مجنت ہونی ھی ہے کہ یں کیا سوچ رہی ہو‬
‫عیا ییگم نے نوجھا تھا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 58‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫آئکا داماد وہ اخایک سے نولی تھی کیا؟ عیا ییگم کو لگا انہوں نے غلط سیا ہے کجھ نہیں یار‬
‫شادی کروادیں متری عمر ئکلتی خا رہی ہے بیس شال کی ہو گتی ہوں بیس وہ بیس پر زور‬
‫دے کر نولی اور نہاں کسی کو چیال ہی نہیں ہے وہ جسرت سے کہتے لگی سرم کرو عیا‬
‫ییگم مسکراہٹ ضنط کتے نولیں سرم ہی نو کر رہی ہوں سب کی شادیاں ہو رہی ہیں اور‬
‫نہاں میگتی یک کا کونی ارادہ نہیں خلیں ئکاح ہی کروا دیں ہاینہ ایک یار تھر جسرت سے‬
‫کہتے لگی یات کرنی ہو تمہارے یایا سے عیا ییگم اسے سرم دالنے کو نولیں یاد سے کیجتے گا‬
‫اب سمجھ آہی گتی ہے نو دپر مت کریں وہ نہ کہتی اتھ گتی تھی چیکہ ییجھے عیا ییگم اور‬
‫زی نب نے سر بییا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫وہ بی یوں کالج میں کھڑی تھیں الینہ نے انہیں کل کی شاری یات ییا دی تھی جس پر‬
‫ہاینہ اور نور کو دکھ نو ہوا تھا لیکن دونوں نے اسے نہ تھی کہا تھا کہ ضرار کی تھی غلطی نہیں‬
‫ہے وہ الینہ سے السٹ یاتم فورتھ کالس میں مال تھا اس کے ئعد اسے وہ یاد تھی نہیں‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 59‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہوگی لیکن الینہ کو نو اس سے مجنت ہوگتی تھی وہ اسے نہیں تھولی نو ضروری نہیں کہ‬
‫ضرار کو تھی یاد ہو جب الینہ محض سر ہال گتی اور کیا پربسانی ہے؟ ہاینہ نے نوجھا تھا الینہ‬
‫نے انہیں اس کی شادی والی یات تھی ییا دی جو اس کی کل سمٹم ییگم سے ہونی تھی‬
‫واہ یار مزے ہیں تم لوگوں کے شادی کی یابیں خل رہی ہیں ایک میں ہوں جس کا کسی‬
‫کو کونی اجساس ہی نہیں ہاینہ تھر جسرت سے نولی جس پر وہ دونوں کھل کر ہیسی تھیں نور‬
‫اور ہاینہ نے الینہ کو نہت سمجھایا تھا کہ وہ ایتی مما کی یات مان لے ہو شکیا ہے اسی میں‬
‫کونی مصلیحت ہو اور نہ تھی کہ دیا تھا کہ وہ اس کے ہر ق نصلے میں اس کے شاتھ ہیں‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫نور گھر آنی نو اس کا کزن غلی آیا ہوا تھا اور تھتی غلی کیسے آیا ہوا نور مزے سے نوجھتے لگی‬
‫و بسے ہی یاد آرہی تھی ایتی دوست کی غلی تھی اسی ایداز میں نوال اس کا مطلب ہے کونی‬
‫کام ہے مجھ سے لیکن میں پتزا ضرور کھاؤں گی نور ائگلی دیکھانے ہوۓ نولی کیتی پتز ہو تم‬
‫خلو تھیک ہے کھا لییا پتزا لیکن ہیلپ کر دو متری غلی منت تھرے لہچے میں نوال اس‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 60‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫وقت نی وی الوتچ میں ضرف نہی دونوں تھے ہاں ییاؤ نور نوجھتے لگی یار گل فرییڈ سے یات‬
‫کر لے اسے ییا کہ متری الئف میں نہی ہے غلی تھر سے منت تھرے لہچے میں نوال تھا‬
‫جس پر نور ہیستی ہونی ہامی تھر گتی غلی نے اسے کال مال کر دے دی تھی اور جود تھی‬
‫اس کے شاتھ کھڑا ہو گیا اتھی وہ یات کر ہی رہی تھی جب وجہدان شا متے سے تمودار ہوا‬
‫وہ جو مسکرانے ہوۓ آرہا تھا ‪.‬ان دونوں کو اکیلے میں شاتھ دیکھ کر مسکراہٹ کی خگہ غصے‬
‫نے لی تھی وہ ان کے آگے سے گزریا ہوا ایدر خال گیا چیکہ نور اس کے اس روانے سے‬
‫پربسان ہو گتی تھی غلی اس سے کام کروایا گھر خال گیا چیکہ اس کے خانے ہی وجہدان نور‬
‫کی طرف آیا تھا کیا کر رہا تھا نہ نہاں پر؟ وجہدان نے غصے سے نوجھا تھا تم سے مطلب‬
‫نور منہ ییا کر نولی تھی جب وجہدان نے اس کا یازو یکڑا تھا ک یوں آیا تھا نہ نہاں پر کیا کر‬
‫رہے تھے تم دونوں اکیلے سرم نہیں آنی تمہیں میں تمہیں کیا سمجھیا تھا اور تم نو کسی اور‬
‫ہی ہواؤں میں ہو‬
‫وجی؟ نور نےئقیتی سے اسے دیکھ رہی تھی جو اسے اس قدر شحت القاظ سیا رہا تھا وہ اس‬
‫کے لتے ابسا تھی نول شکیا تھا نور نے کٹھی سوخا یک نہ تھا وہ اس کے کردار پر ائگلی اتھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 61‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ب‬
‫کر خال گیا تھا جب کہ نور وہیں یٹھتی خلی گتی تھی آج وہ شحص اسے ئغتر کسی وجہ کے ایتی‬
‫ہی ئظروں میں گرا کر خال گیا تھا میں تمہیں کٹھی معاف نہیں کروں گی وجہدان وہ بس اییا‬
‫ہی کہ یانی آبشوؤں کا کارواں سروع ہو حکا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ہاینہ وغترہ رات میں بیٹھے سب نی وی الوتج میں نی وی دیکھ رہے تھے ہاینہ تھوڑی‬
‫تھوڑی دپر ئعد ا یتے جھونے کزبس کو تھی ییگ کر رہی تھی اور کونی اسے کجھ کہ تھی‬
‫نہیں شکیا تھا ک یویکہ ہاینہ خییا تچوں کے شاتھ کھیلتی تھی اییا اس کا رغب تھی تھا جب‬
‫عیا ییگم نے اسے ئکارا تھا ہاینہ کجھ دونوں میں چیدر آۓ گا ہمارے گھر اس کی ایک ڈیل‬
‫ہونی ہے نہاں نو اس لتے ایک دو مہیتے ملیان رہے گا لیکن ہمارے گھر بین خار دن ہی‬
‫رہے گا یافی اسے قل نٹ مل خاۓ گا ر ہتے کے لتے میں نے نو اسے کہا تھا کہ ہمارے ہی‬
‫گھر رک خاۓ لیکن آیا نہت ہے اس میں بین خار دن تھی مترے نہت کہتے پر رکے گا‬
‫عیا ییگم خیسے خیسے نولتی خارہی تھیں ہاینہ دل میں جوش ہونی خا رہی تھی واہ واہ اب آ بیں‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 62‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫زرا آپ چیدر تھانی ہمیں تھی کجھ موقع ملے آیکی خدمت کرنے کا وہ جود سے سوچتی‬
‫مسکرانی خا رہی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ب‬
‫آج خار دن ئعد الینہ ایتی مما کے یاس آکر یٹھی تھی کہاں رہتی ہو تم الینہ کونی جتر ہی‬
‫نہیں ہے تمہاری نہ مترے سے کونی یات کرنی ہو بس ایک کمرے میں یید ہو سمٹم ییگم‬
‫پراصگی سے کہتے لگیں سوری ماں آپ نولیں آج سے شارا یاتم آئکا وہ انہیں گلے لگا کر کہتے‬
‫لگی اجھا بییا میں اور تمہارا تھانی آج خا رہے ہیں شام کو تمہاری خالہ کے شاتھ تمہیں کونی‬
‫مسیلہ نو نہیں سمٹم ییگم ییار سے نوجھتے لگیں نہیں مما مجھے کیا مسیلہ ہویا آپ لوگ جہاں‬
‫کہیں گے میں وہاں شادی کر لوں گی الینہ سیاٹ لہچے میں نولی سمٹم ییگم نے اسے ییار‬
‫کیا خیتی رہو وہ اسے ییار کرنی آگے پڑھ گتی الینہ تھی کالج کی ییاری کرنے لگی شاید وہ‬
‫ت‬ ‫خ‬ ‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫فسمت سے ھویا کر کی ھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 63‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫نور آج خار دن ئعد کالج آنی تھی اور شا متے کار کے یاس کھڑی ہاینہ نے اسے دیکھتے ہی‬
‫ہاتھوں کی آستین فولڈ کی اور اس یک آنے کو پڑھی جب نور پتز پتز خلتی اسے اگ یور کرنے‬
‫کی کوشش کر رہی تھی چیکہ ہاینہ تھی اب اس کی طرح پتز پتز خل رہی تھی نور نے اسے‬
‫پتز پتز خلتے دیکھ دوڑ لگانی تھی اور اب وہ دونوں تھاگ رہی تھیں نور شا متے سے آنی الینہ‬
‫کے ییجھے جھتی تھی الینہ تجا لے مجھے اس سے نہت مارے گی نہ یلززز تجا لے نور اس‬
‫کے ییجھے کھڑی مصوم نت سے کہ رہی تھی ک یوں تجاؤں پترے شاتھ ابسا ہی ہویا خا ہتے‬
‫الینہ مزے سے کہتے لگی نہیں الینہ تجھے پترے ہونے والے تچوں کی فسم تجا لے نور‬
‫منت تھرے لہچے میں نولی ہٹ خا الینہ ورنہ نو تھی شاتھ یتے گی ہاینہ اس کو تھی وارن‬
‫کرنی آگے پڑھی تھی جب ییحر چیا کی آواز سے نور کی خان میں خان آنی تھی کیا ہو رہا ہے‬
‫ی‬
‫نہ وہ غصے سے کہ رہی تھیں جب ہاینہ نے نور کو یکڑ کر ان کے شا متے کیا تھا نہ د یں‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫نوجھیں اس سے کہاں تھی نہ ا یتے دنوں سے ک یوں نہیں آنی نہ اور نو اور اشکا تمتر یک یید‬
‫تھا وہ اس کو شاتھ شاتھ کانی سے مار تھی رہی تھی اجھا ہاینہ ریلیکس آپ سنٹ پر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 64‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫بیٹھیں مس چیا انہیں آرام سے کہتے لگی جس پر وہ بییوں شاتھ بیٹھ گتیں اور نور منہ ییا کر‬
‫ہاینہ کو دیکھتے لگی جو کیدھے احکا گتی خیسے ا ستے کجھ کیا ہی نہ ہو‬
‫کالس کے ئعد وہ بییوں ک نقے پریا میں بیٹھے تھے ییا نور ک یوں نہیں آرہی تھی الینہ نے نوجھا‬
‫نو نور نے ہاینہ کو دیکھا جو کرسی پر ہاتھ ل نکاۓ ییل چیانے ہوۓ اس کے ییانے کا‬
‫ای نطار کر رہی تھی وہ میں کجھ اپ سٹ تھی نور غام سے ایداز میں نولی جب وہ دونوں‬
‫ل‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫ج‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫سیدھی ہو کر ھی یں ہاینہ آ یں ھونی کرکے د ھتے گی چیکہ الینہ نور کے فریب ہوکر‬
‫ش‬ ‫ک‬ ‫مط‬ ‫ت‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫ھی ھی ھر نور نے ا یں شاری یات ییانی ھی واٹ لب ا بسے یسے کہ کیا ہے‬
‫وہ الینہ صدمے سے نولی تھی اور تم نے اسے کجھ نہیں کہا؟ ہاتھوں میں جوڑیاں نہتی‬
‫ہونی تھیں تم نے؟ ہاینہ تھی غصے سے نولی تھی یار ییا نہیں مجھے کیا ہو گیا تھا میں نے‬
‫اسے کجھ کہا ہی نہیں مطلب یار وہ کیسے مترے کردار پر ائگلی اتھا شکیا ہے نور رونے والی‬
‫ہو رہی تھی خل نو یتیشن نہ لے شادی کے ئعد تھیک ہو خاۓ گا ہاینہ آرام سے کہتے لگی‬
‫کیا؟ یاگل ہے نو شادی اور اس سے مترے ا یتے پرے دن نہیں آۓ نور منہ ییا کر نولی‬
‫بییا لکھ کر لے لے وہ مجنت کریا ہے پترے سے اور شادی تھی کرے گا ہاینہ ا بسے نولی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 65‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫نو نور کو بیشن ہو گتی تھی وہ اب نو یلکل تھی وجہدان سے شادی نہیں کرشکتی تھی وہ اس‬
‫کی عزت پر ائگلی اتھاۓ اور اس سے شادی کر کے اس پر اجسان چیاۓ وہ نہ نہیں‬
‫ہونے دے گی نور دل میں سو چتے لگی اجھا خل الینہ نو سروع ہوخا اب ہاینہ اب الینہ کی‬
‫طرف آنی تھی کجھ نہیں یار آج مما خا رہی ہیں تھانی کے شاتھ دیکھو کیا بییا ہے الینہ‬
‫ہ‬‫ہ‬
‫سیاٹ لہچے میں نولی م اجھا ھ ک ہے وہ دونوں شاتھ نولی یں و بسے الینہ اگر نہ لڑکا‬
‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫م‬
‫ضرار ہوا نو؟ معحزہ ہو گیا نو ہاینہ مزے سے کہتے لگی یار نو ا یتے ایدازے ا یتے یاس رکھ نور‬
‫ہاتھ جوڑ کر کہتے لگی الینہ تھی کھل کر ہیسی تھی نو تھی ییا دے اییا کجھ نور اب ہاینہ سے‬
‫نوجھتے لگی تھی کجھ نہیں بس کل چیدر تھانی آرہے ہیں ہمارے گھر ہاینہ مسکرا کر کہتے لگی‬
‫نو نور اور الینہ ایک دوسرے کو دیکھتے لگیں و یٹ و یٹ و یٹ اوکے اوکے اوکے وہ دونوں‬
‫اتھ کر اس کے یاس خانے ہوۓ کہتے لگیں تم اییا مسکرا ک یوں رہی ہے ییار ویار نو نہیں‬
‫ہو گیا وہ دونوں اس کے یاس کھڑی کہتے لگی ہاں شاید وہ ہوگیا ہو لیکن مسیلہ نہ کہ مجھے ییا‬
‫نہیں ہے نہ ہویا کیسے ہے کل میں نے ربسڑچ تھی کی لیکن کجھ ییا نہیں خال وہ انہیں‬
‫دکھ سے ییانے لگی جو منہ کھولے اسے دیکھ رہی تھیں یار یاگل ہے نو وہ دونوں اسے کہے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 66‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کر ہیستے لگیں مجھے لگا تمہیں ییا ہوگا لیکن تمہیں نو آج ییا لگا ہے ہاینہ تھی انہیں کے ایداز‬
‫میں کہتے لگی اور وہ بی یوں یاگلوں کی طرح ہیستی رہیں‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫نور گھر آنی نو اس کی خالہ اور وجہدان آۓ ہوۓ تھی وہ خالہ سے ملتی وجہدان کو اگ یور کرنی‬
‫خلی گتی وجہدان کو ایتی غلطی کا اسی دن سے اجساس تھا زی نب نے اسے اسی دن ییا دیا‬
‫تھا کہ غلی ایتی گل فرییڈ سے یات کروا رہا تھا اور اب اسے نور کا نہ روانہ تھیک لگا تھا وہ‬
‫ت‬
‫اسی کے النق تھا ا ستے اس کی عزت پر ائگلی اتھانی تھی وہ لب ھییچ کر رہے گیا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫کہ ی‬
‫الینہ گھر آنی نو گھر پر کونی نہیں تھا سب خلے گتے ہیں شاید وہ جود سے تی چی سے‬
‫ل‬
‫مسکرانی تھی تماز پڑھ کر وہ آج تھی نہت رونی تھی یا للا مجھے نہیں ییا مترے ئصنب‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 67‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫میں کیا ہے لیکن آپ نو خا یتے ہیں آپ مترے دل سے ضرار کو ئکال دیں یاکہ میں جوسی‬
‫سے ایتی مما کی یات مان لوں وہ ا یتے للا کے آگے ہی رونی تھی اور آج تھی رو رہی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ہاینہ فربش سی کچن میں آنی تھی آج وہ وایٹ سوٹ میں تھی یال نہانے کی وجہ سے‬
‫کھولے جھوڑے ہوۓ تھے‬
‫مما جوکلتیس کہاں ہیں متری ہاینہ کچن سے ہی آواز لگانے لگی تھی مترے یاس جب‬
‫شا متے عمر اس کی جوکل نٹ اتھاۓ کھڑا تھا زی نب کا تھانی جو اس سے دو شال جھویا تھا‬
‫دو ادھر ہاینہ ہاتھ تھیالۓ کہتے لگی نہیں دوں گا وہ اسے زیان دیکھایا ہوا تھاگا تھا اور‬
‫ہاینہ تھی ییلن اتھا کر اس کے ییجھے تھاگی تھی تھا گتے تھا گتے وہ شا متے سے آنے وجود‬
‫سے یکرانی تھی اقف ہو دیکھ کر نہیں اییا سر مسلتے ہوۓ وہ شا متے دیکھتے لگی جہاں چیدر‬
‫وایٹ نی سرٹ اور ییلو چتیس پر ییلو گالشس لگاۓ کھڑا تھا اااآپ وہ ستییانی ہونی نولی‬
‫آپ نے نو کل آیا تھا وہ ییا نہیں کیا نول رہی تھی اسے جود تھی ایدازا نہیں تھا نو کونی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 68‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫یات نہیں میں خال خایا ہوں کل آخاؤں گا چیدر ہاتھ یایدھے نوجھتے لگا ارے نہیں نہیں‬
‫آخابیں میں بس ا بسے ہی نول رہی تھی وہ اسے ایدر خانے کا راسنہ دے کر وہ جود تھی‬
‫اس کے شاتھ خلتے لگی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫نہ ک یوں آیا ہے اب؟ نور ایدر آکر زی نب سے نوجھتے لگی کون وجہدان؟زی نب نے نوجھا ہاں‬
‫وجہدان خالہ کے شاتھ آیا ہے خالہ تھی کسی کام سے آ بیں ہیں نہ نہیں ییا کس لیکن‬
‫آنی کام سے ہی ہیں زی نب اسے ییانے لگی ہمم اجھا نور محض اییا ہی کہ یانی جتر آؤ کھایا کھا‬
‫لو آکر زی نب کے کہتے پر وہ تھی کھایا کھانے کے لتے یاہر آگتی کھایا کھانے وقت تھی وہ‬
‫یلکل خاموش تھی وجہدان سم نت سب نے اس کی خاموسی نوٹ کی تھی کیا ہوا نور‬
‫خاموش ک یوں ہو اس کی خالہ نوجھتے لگیں کجھ نہیں خالہ بس طی نت تھیک نہیں وہ‬
‫ییانے لگی نو بییلٹ لے لو وجہدان کے کہتے پر ییلم محترمہ نے تھی ہامی تھری تھی ہاں‬
‫بییا بییلٹ الزمی لییا وہ محض سر ہال گتی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 69‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫الینہ بییا خالہ کو یانی ییالؤ سمٹم ییگم آنے ہی الینہ کو یالنے لگی جی مما آنی الینہ یانی کے‬
‫شاتھ شاتھ خاۓ تھی ییا النی تھی ہاں نو کیا سوخا سمٹم اس کی خالہ نوجھتے لگیں مجھے اور‬
‫اخیسام کو نو نہت بسید آیا ہے لڑکا تھی اور قٹملی تھی بس وہ الینہ دیکھ لے اور وہ لوگ‬
‫الینہ کو دیکھ لیں تھر للا نے خاہا نو ابساللا جتر ہوگی ہاں تھتی لڑکا کمایا تھی اجھا ہے اس‬
‫کی خالہ ییانے لگی ارے کمایا جو تھی ہو لیکن اخالق نہت اجھا ہے سب کا مجھے ا بسے ہی‬
‫لوگ خا ہتے تھے الینہ کے لتے چیکہ ان کی یانوں سے ییجھے کھڑی الینہ کی آیکھوں سے نہت‬
‫سے آبشو نوٹ کر گرے تھے‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 70‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫چیدر جب سے آیا تھا عیا ییگم اس کے لتے کجھ نہ کجھ ییانے میں لگی ہونی تھیں چیدر‬
‫تھانی نہ سب اس لتے ہے کیوں کہ آپ نہلی یار آۓ ہیں اگر آپ دوسری یار آۓ نو نہ‬
‫سب نہیں ملے گا ہاینہ مزے سے کہتے لگی چیکہ چیدر مسکرا رہا تھا عیا ییگم نے اسے جٹ‬
‫لگانی تھی یدتمتز ا بسے کہتے ہیں اور چیدر خیتی یار آۓ گا میں اس سے تھی زیادہ کروں گی نہ‬
‫ہے ہی اییا ییارا تحہ وہ چیدر کے سر پر ہاتھ ت ھترنے ہوۓ نولیں چیکہ ہاینہ کیدھے احکا‬
‫کر اتھ گتی‬

‫وہ لوگ جب سے لڑکا دیکھ کر آۓ تھے بس اسی کی یابیں کر رہے تھے اور الینہ سیاٹ‬
‫ئظروں سے انہیں دیکھ رہی تھی سمٹم ابسا کرنے ہیں انہیں انوار کو یال لیتے ہیں الینہ کو‬
‫دیکھتے کے لتے الینہ کی خالہ کہتے لگیں نہیں انوار نو کل ہے آپ پرسوں کا کر لیں سمٹم‬
‫ییگم کہتے لگیں خاؤ الینہ بییا خا کر آرام کرو تم مجھے کجھ یات کرنی ہے تمہاری مما سے خالہ‬
‫کے کہتے پر وہ ا یتے روم میں آگتی اور خاۓ تماز پر بیٹھ کر خاموش آبشو نہانے لگی آج‬
‫ا ستے کونی دغا نہیں کی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 71‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫رات کھانے کی بییل پر سب بیٹھے کھایا کھا رہے تھے واؤ کیتے مزے کا ییا ہے زی نب‬
‫مزے سے کہتے لگی میں نے جو ییایا ہے ہاینہ کلڑ جھار کر کہتے لگی او ہو تم کھایا ییاؤں گی‬
‫ام یوسییل زی نب ہیستے ہوۓ کہتے لگی بییا میں کرنے میں آؤں نو سب کجھ کر شکتی ہوں‬
‫بس مترا موڈ ہویا خا ہتے اور اب میں کل جود کھایا ییاؤ گی و بسے تھی کل سیڈے ہے وہ‬
‫خلیچییگ ایداز میں کہتے لگی ہاں متری بیتی سب کر شکتی ہے شاخد صاجب مجنت سے کہتے‬
‫لگے چیکہ چیدر خاموش ہی تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫__نور اتھی نو اب اشکی طی نت نہتر تھی فربش ہوکر وہ یاہر گتی تھی مما یاسنہ دے دیں‬
‫اتھ گتی متری شہزادی اس کی خالہ مجنت سے کہتے لگیں ہاۓ للا انہیں کیا ہو گیا نور‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 72‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫سو چتے لگی ییلم یاسنہ الدو آؤ سب شاتھ بیٹھ کر کرنے ہیں یاسنہ _خالہ کے کہتے پر اب‬
‫سب شاتھ بیٹھ کر یاسنہ کر رہے تھے مجھے کجھ یات کرنی ہے تم سے ییلم ارم خالہ نے‬
‫یات کا آغاز کیا تھا میں وجہدان کے لتے نور کا رسنہ لیتے آنی ہوں مجھے نہت بسید ہے نہ‬
‫اور اماں کی تھی نہی جواہش ہے وہ مجنت سے کہتی نور کے سر پر دھامکہ کر رہی تھیں‬
‫ہاں ہمیں نو کونی اغتراض نہیں ہے نہ تمہاری ہی بیتی ہے ییلم ییگم اور شہزاد صاجب‬
‫تھی مجنت سے کہتے لگے ان کی کل ہی اس شلسلے میں یات ہو گتی تھی جب کہ نور نے‬
‫ئقیتی سے منہ کھولے انہیں شن رہی تھی اور تھر چیکے سے اتھ کر ایدر تھاگ گتی سرما گتی‬
‫ییلم محترمہ کے کہتے سے سب مسکرا دنے چیکہ نور کو خایا دیکھ وجہدان اس کی طرف گیا تھا‬
‫ت‬ ‫ن‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬ ‫ن‬ ‫ت‬ ‫ج‬‫م‬ ‫ت س‬
‫ہ‬ ‫ہ‬ ‫م‬
‫م کیا ھتے ہو جود کو یں اور م سے شادی یں ھی یں وجہدان م جود ان کو مایا کر‬
‫دو ورنہ نور اس کو آیا دیکھ اس کے سر ہونی تھی ورنہ کیا نور؟ کیا کروں گی تم؟ اور شادی‬
‫تمہاری مترے سے ہی ہوگی وہ اسے دنوار سے لگاۓ کہے رہا تھا تم ک یوں کر رہے ہو نہ‬
‫سب نہلے مترے کردار نے ائگلی اتھانی اور اب تم مجھے اییانے سے کیا کریا خا ہتے ہو وہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 73‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫رو د یتے کو تھی اور وجہدان کو ایتی اس غلطی پر ایتی خان لیتے کا دل خاہا تھا دیکھو نور میں‬
‫ماییا ہوں اس دن مجھ سے غلطی ہونی تھی اور میں سرمیدہ تھی ہوں‬
‫جھوڑوں مجھے نور نے شجتی سے کہا تھا میں نے کہا جھوڑوں مجھے وجہدان وہ اب خالنی تھی‬
‫وجہدان اسے ا بسے ہی جھوڑ کر یاہر ئکل گیا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ہاینہ اتھتے ہی کچن میں گھس گتی تھی ریڈ نی سرٹ اور وایٹ پراوزر نہتے گلے میں سیولڑ‬
‫ڈالے یالوں کو ادھے کیحڑ میں یایدھے وہ کام کرنے میں مصروف تھی آج سیڈے تھا نو‬
‫سب سوۓ ہوۓ تھے اور عیا ییگم کو وہ نہلے ہی مایا کر خکی تھی کچن میں آنے سے جب‬
‫غ‬ ‫غ‬
‫ییجھے سے چیدر آیا تھا اشالم و لیکم گڈ موربییگ ہاینہ نے اس کو آنے دیکھ نولی و لیکم‬
‫اشالم چیدر تھی اسی ایداز میں نوال کیا لیں گے خاۓ یا کافی؟ ہاینہ نوجھتے لگی جو آپ اجھا‬
‫ییابیں گی چیدر مسکرا کر کہتے لگا دونوں ہی اجھی ییانی ہوں لیکن خاۓ نو لوو ہے وہ مزے‬
‫سے ییانے لگی اوکے نو خاۓ ہی ییا لیں ہم تھی خاۓ کے سوفین ہیں چیدر تھی اسی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 74‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کے ایداز میں نوال جی پڑے مشہور ہیں آپ لوگ خاۓ کے لتے ہاینہ کہتے لگی نو چیدر فہفہ‬
‫لگا گیا اوو نو ہیستے تھی ہیں آپ؟ وہ تھی مسکرا کر نوجھتے لگی نو چیدر اور وہ دونوں شاتھ‬
‫ہیس دنے‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫الینہ فربش سی کھڑی تھی اورتج فراک پر یلیک حجاب کتے وہ نور کے گھر خانے کو ییار تھی‬
‫ل‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫گ‬ ‫ہ‬‫گ ن‬
‫ی‬
‫آج ا ستے نور کو سرپراپز د ییا تھا وہ جب نور کے ھر چی نو ھر یں ایک الگ ہی رو ق گی‬
‫ب‬
‫ہونی تھی نور کی خالہ اییا شامان ئکال کر یٹھی تھیں الینہ سب کو شالم کرنی نور کے روم‬
‫ب‬
‫میں گتی جہاں وہ یٹھی مویاییل نوز کر رہی تھی اسے دیکھتے ہی جوشگوار جترت ہونی تھی نور‬
‫خ‬
‫نے اسے شاری یات ییانی تھی کتییا؟؟؟؟؟؟؟ الینہ ییچی تھی ہاں یار لیکن میں نے‬
‫سوچ لیا ہے شادی خاہے متری اس ییدر سے ہو رہی ہے لیکن میں موڈ حراب کر کے‬
‫ایتی شادی حراب نہیں کروں گی ک یوں کہ شادی نو ہوکر رہے گی اور متری مہیدی سے ایک‬
‫دن نہلے زی نب کا ئکاح ہے اشد تھانی کے شاتھ اور رجسانی دو مہیتے ئعد ہوگی اشد تھانی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 75‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کو دویتی سے ایک ہفتے کی ہی جھییاں ملی ہیں اس لے اتھی ضرف ئکاح ہوگا اور شادی‬
‫اسی ہفتے ہے متری نور آرام سے کہتی الینہ کے سر پر دھامکہ کر رہی تھی آج ییلم محترمہ‬
‫اور شہزاد صاجب نے جس مان سے ہاں کی تھی وہ نہ مان نوڑ نہیں شکتی تھی نو واقعی شچ‬
‫کہ رہی ہے؟ الینہ اب تھی نے ئقین تھی یار میں کیوں مزاق کروں گی؟ نور کے کہتے پر‬
‫الینہ سر ہال گتی نو نے ہاینہ کو ییایا؟ الینہ نوجھتے لگی ہاینہ کی ہی وجہ سے نہ ہو رہا ہے ا ستے‬
‫ہی ا یتے ایدازے لگاۓ تھے نور منہ ییا کر نولی نو الینہ ہیسی تھی اور شاتھ شاتھ اس نے‬
‫ہاینہ کا ا یتے لتے لگایا ایدازہ تھی تھیک ہونے کی دغا کی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫چیدر ا یتے کمرے میں آکر ہاینہ کے یارے میں سو چتے لگا کٹھی وہ اسے ایتی تچی لگتی تھی‬
‫کہ وہ ییجھے ہٹ خایا تھا نو کٹھی وہ اسے ایک سمجھدار لڑکی لگتی تھی لیکن شچ نو نہ تھا کہ وہ‬
‫اسے ہر روپ میں اجھی لگتے لگی تھی وہ ہر یار اسے ایتی حرک یوں سے جتران کر د یتی تھی‬
‫نہیں چیدر تمہیں ضرف وہ اجھی لگتی ہے اس سے زیادہ کجھ نہیں وہ جود سے کہیا یاہر آگیا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 76‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫جہاں وہ تھر سے کچن میں کھڑی ئظر آنی تھی کاموں میں الجھتی وہ اسے اس وقت نہت‬
‫ییاری لگ رہی تھی‬
‫شام میں سب کو ہی اس کا ییایا کھایا نہت بسید آیا تھا سب نے ہی ئعرئف کی تھی اور عیا‬
‫ییگم کو اس کی ئقاست نے میاپر کیا تھا وہ شارا کچن جمکا کر ئکلی تھی مزا آگیا آج نو عمر‬
‫نے کہا نو سب مسکرا دنے میں نے جو ییایا ہے اور کجھ لوگوں کو اب ییا خل ہی گیا ہوگا‬
‫میں سب کر شکتی ہوں وہ زی نب کی طرف دیکھ کر نولی اجھا نہ لو تمہارا گفٹ شاخد صاجب‬
‫اسے کریڈیٹ کارڈ د یتے ہوۓ نولے نہ تمہارا ہے اس میں میں نے بیسے ڈلوا دنے ہیں‬
‫د ییا نو آپ کی شالگرہ پر تھا لیکن وہ نہت دوڑ ہے شاخد صاجب کے کہتے سے ہاینہ نے‬
‫جوسی سے کارڈ لیا تھا تھییک نو سو مچ یایا وہ ان کے شاتھ لگ کر جوسی سے کہتےلگی چیکہ‬
‫چیدر کو ایدازہ ہو حکا تھا کہ وہ اکلونی ہونے کی وجہ سے زیادہ ہی الڈلی ہے‬

‫‪,¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 77‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫نور کی شاری کزبس آگتی تھیں اور وہ سب گانے گا رہے تھے پرسوں نور نے مانوں بیٹھیا تھا‬
‫وہ اسے ییچ میں بیٹھاۓ گانے گا رہے تھے جس میں نور جود تھی شامل تھی اس نے‬
‫ہاینہ کو کال کر کے سب ییا دیا تھا جو جوسی سے یا چتے لگی تھی اور تھر اییا ایدازہ تھیک‬
‫ہونے پر جود کو پترنی تھی کہ رہی تھی اور نور کا ہیس ہیس کر پرا خال ہو گیا تھا‬

‫ت‬ ‫ک‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫یک ب‬


‫ہاینہ ا یتے کمرے میں شارا شامان ھرا کر ھی ھی ل نور کا مانوں تھا اور اسے کونی ھی‬
‫سوٹ نہتے کے لتے تھیک نہیں لگا تھا اور نور نے تھی سرط رکھی تھی کہ سب ییلو نہتے‬
‫گے اور اسے اب کونی یارنی وپتر کے لتے سوٹ ئظر نہیں آرہا تھا وہ کم ہی ییار ہوا کرنی تھی‬
‫اور سوٹ تھی ڈبسنٹ بسید کرنی تھی لیکن اب یات اس کی دوست کی شادی کی تھی نو‬
‫اسے ایک سے پڑھ کر ایک کترے نہتے تھے اتھی وہ نہی سوچ رہی تھی جب دروازہ نوک‬
‫ہوا آخاؤ وہ مصرف سی نولی کہاں کی ییاریاں ہیں اس کی آواز شن کر ا ستے منہ اتھایا تھا‬
‫ارے آپ آج کیسے آپ نے مترے اس کمرے میں ا یتے محترم قدم میارک رکھ دنے؟ وہ‬
‫مسکرانی ہونی پتزیا نولی میں نے سوخا آپ نے ایتی یار مجھے یالیا ہے نو میں آج آ ہی خایا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 78‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہوں جواب تھی پتزیا آیا تھا ہاینہ میاپر ہونی تھی چیکہ چیدر اب اس کے کمرے کا خاپتزہ‬
‫لے رہا تھا جہاں خگہ خگہ غلی موال لکھا ہوا ئظر آرہا تھا تمہیں حصرت غلی سے زیادہ لگاؤ‬
‫ہے؟ چیدر کے نوجھتے پر ہاینہ جس ایداز سے مسکرانی تھی چیدر اس کی موال غلی کے لتے‬
‫مجنت کا ایدازہ لگا حکا تھا مترا عشق ہیں وہ ہاینہ مسکرا کر کہتے لگی چیدر تھی مسکرانے ہوۓ‬
‫بیٹھ گیا مجھے عیا آنی نے کہا کہ میں تمہارے یاس خال خاؤں یاکہ تم مجھے کمیتی دو چیدر‬
‫ییانے لگا اوہ اجھا میں نو تھول ہی گتی آپ ہمہارے مہمان ہیں اور آپ کو کمیتی تھی د یتی‬
‫ہے ہاینہ تھر سے مسکرا کر نولی تھی جی ہاں اب نہ سب کیا تھیالیا ہوا ہے؟ چیدر کے‬
‫نوجھتے پر ہاینہ نے اسے سب ییایا کہ اس کی دوست کی شادی کے لتے اس کے یاس کجھ‬
‫نہیں ہے قلجال‬
‫نو کیا ہوا ہم اتھی خلتے ہیں سو ییگ پر و بسے تھی میں نے ا یتے لیتے کرنی ہے تم زی نب‬
‫اور عیا آنی تھی خلو شاتھ چیدر کے کہتے پر ہاینہ فوری سے ہامی تھر گتی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 79‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫نور تم ک یوں خا رہی ہو شاتھ یک کر گھر بیٹھوں دلہن ہو تم تمہیں جو خا ہتے ہم لے آۓ‬
‫گے مومنہ اسے سمجھانے لگی جی نہیں میں جود کروں گی شاری سو ییگ ایتی اور و بسے‬
‫تھی کل متری نہن کا ئکاح تھی ہے نو میں اس کی سو ییگ کرنے خا رہی ہوں وہ مزے‬
‫سے کہتے لگی اوکے یایا آخاؤ مومنہ ہار ما یتے ہوۓ نولی وہ لوگ کل کی سوبییگ کرنے خا‬
‫رہے تھے مال میں آۓ انہیں دو گھیتے ہو گتے تھے اور نور ا یتے کتے ا بسے سو ییگ کر رہی‬
‫تھی خیسے اس کے ئعد وجہدان اسے کٹھی سو ییگ ہی نہیں کرواۓ گا شاید لڑکیاں ہونی‬
‫ہی ابسی ہیں ا یتے یایا کے بیسے پر راج کرنے والی نور یار بس کر اب ہمنہ نولی نو نور ایک‬
‫ئظر اس پر ڈالتی تھر سے سو ییگ کرنے میں مصروف ہو گتی تھی یار تجھے ییا ہے نہ‬
‫وجہدان نے شادی کے ئعد قلجال ملیان ہی رہیا ہے؟ نو ک یوں اتھی سے ایتی سو ییگ کر‬
‫رہی ہے؟ ئعد میں وجہدان کے شاتھ آخایا نہ مومنہ تھی اب ییگ آکر نولی تھی وہ مترے‬
‫یایا نہیں ہیں اور نہ ہی میں اس کے لتے شہزادی ہوں میں ضرف ا یتے یایا کے بیشوں‬
‫پر جق رکھتی ہوں اور انہوں نے مجھے دنے ہیں نو ہی میں کر رہی ہوں نہ سوبییگ اور‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 80‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫شادی کے ئعد نو میں کھل کر کجھ تھی نہیں کر یاؤں گی ک یوں کہ میں ضرف ا یتے یایا کے‬
‫بیشوں کی حقدار ہوں وجہدان کے نہیں‬
‫ی‬
‫نو لتے نو لتے اس کی آ کھیں تم ہو گتیں تھیں وہ ضرف کجھ دنوں کی مہمان تھی ا یتے ہی‬
‫گھر میں چیکہ کجھ قاصلے پر کھڑے وجہدان نے جود سے وغدہ کیا تھا کہ وہ اس کو ہر وہ جتز‬
‫دے گا جو اس کے یایا اس کے لتے کرنے ہیں وہ تھی اسے ا بسے ہی ر کھے گا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫الینہ بییا خلدی سے خاۓ کی پرے لے کر یاہر آخاؤ لڑکے والے ای نطار کر رہے ہیں‬
‫سمٹم ییگم ییار سے کہتی یاہر خلی گتی تھیں اور الینہ ایتی ماں کی جوسی دیکھ کر دل میں نہتے‬
‫والے آبشوں نی گتی تھی وہ بییک سوٹ میں سر پر دو ینہ لتے ہلکی سی بییک لپ اسیک‬
‫لگاۓ نہت ییاری لگ رہی تھی سب کو خاۓ دے کر وہ انہی کے شاتھ بیٹھ گتی تھی‬
‫ی‬‫ب‬
‫تھتی ہمہیں نو ہمہاری ھی ہت بسید آنی ہے ماشاللا سے ہت ی ک چی ہے اس کی‬
‫ت‬ ‫ی‬ ‫ن‬ ‫ن‬ ‫ٹ‬

‫ہونے والی شاس شارہ ییگم مجنت سے کہتے لگیں ہاں نہن اب جب ہم اگلی یار آ بیں گے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 81‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫نو ڈ یٹ قاییل کر کے ہی خابیں گے یدتم صاجب کے کہتے پر سب مسکرا دنے ہمارا ضرار‬
‫تھی نہت ییک تحہ ہے وہ اسے نہت جوش ر کھے گا شارہ ییگم مجنت سے کہ رہیں تھیں‬
‫چیکہ الینہ ضرار کے یام سے دل پر ہاتھ رکھ گتی تھی کل جب اس کی مما اسے لڑکے کی‬
‫ئصوپر دیکھا رہی تھیں نو ا ستے صاف ائکار کر دیا تھا اور اب وہ انہیں ئصوپر دیکھتے کا نہیں‬
‫کہ شکتی تھی اقف ہو الینہ کیا سوچ رہی ہو کیا ایک ہی ضرار ہے دییا میں؟ وہ جود سے‬
‫سوال کرنی ا یتے روم میں آگتی جہاں مویایل پر ہاینہ اور نور کا میسج دیکھا تھا کیا ییا ر ستے کا؟‬
‫نور کا میسج تھا الننہ ہاینہ کا میسج دیکھ کر اس کا دل کیا اس کا سر تھوڑ دے جہاں لکھا تھا‬
‫ایتی ییدر خیسے شکل لے کر مت خلی خایا شا متے ییا خلے ان لوگوں کو ہارٹ اییک آخاۓ‬
‫کجھ منہ پر تھوپ لییا اور اگر انہیں تمہاری شکل جب تھی بسید نہ آۓ نو خللو تھر یانی‬
‫میں ڈوب مریا اور ایڈ وابیس کے لتے تھییک نو کہتے کی ضرورت نہیں ہے چیکہ نور کے‬
‫ییجھے ہستے والے اتموخیس تھے اشکی ایک دوست اس کی اجھی خاصی جوئصورت شکل کا‬
‫مزاق ییا گتی تھی اور دوسری ہیس رہی تھی وہ منہ ییا کر غصے سے یایتییگ کرنے لگی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 82‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫تھی متری جوئصورت شکل ان لوگوں کو فورن بسید آگتی ہے اور اگلی یار ڈ یٹ قکس ہو‬
‫خاۓ گی یایپ کرکے منہ ییا کر بیٹھ گتی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫وہ بی یوں مال میں کب سے گم رہے تھے عیا ییگم نے آنے سے ائکار کر دیا تھا اشلتے‬
‫ضرف چیدر ہاینہ اور زی نب آۓ تھے ان دونوں نے جو لییا تھا وہ لے خکے تھے چیکہ ہاینہ‬
‫کو کجھ بسید ہی نہیں آرہا تھا یار نہ دیکھ لو نہ کییا ییارا سوٹ ہے زی نب اسے ایک سوٹ‬
‫دیکھانے ہوۓ نولی کیتی یار نولوں کے ییلو خا ہتے وہ اب زی نب پر غصہ ایار رہی تھی جب‬
‫چیدر نے ایک ییلو ڈربس اس کے شا متے کیا تھا _سی وہ اسے د ییا ہوا نوال نوٹ ی نٹ یلکہ‬
‫نہت ییارا ہے ہاینہ کو واقعی وہ سوٹ ییارا لگا تھا جوابس کس کی ہے چیدر کیدھے احکا کر‬
‫نوال ہاینہ اگ یور کرنی ییل کروانے خلی گتی للا للا کرکے اسے کجھ بسید آیا تھا وہ نہاں سے‬
‫ل‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫ی‬
‫ئکل کر سو سوپ پر آۓ تھے ہانی جب ھے سے نور تھا تی ہونی آنی ھی آہاں د ہن‬
‫صاجنہ نہاں کیا کرنے آنی ہیں؟ ہاینہ سرارت سے نوجھتے لگی جو آپ کرنے آنی ہیں دلہن‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 83‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کی ییاری دوست نور آیکھ مارنے ہوۓ کہتے لگی وہ کون ہیں؟نور کی ئظر اب شا متے کھڑے‬
‫چیدر پر پڑھی نو نوجھتے لگی‬
‫ی‬
‫چیدر تھانی ہیں ہاینہ کے ییانے پر نور آ کھیں جھونی کرکے اسے دیکھتے لگی ہاۓ کیتی‬
‫ییاری جوڑی ہے نہ نور دل پر ہاتھ ر کھے کہتے لگی یاگل ہے نو پڑے ہیں مترے سے ہاینہ‬
‫نے گھور کر کہا تھا نو کیا ہوا ا یتے ییارے نو ہیں پتری طرح دونوں کیتے ا جھے لگو گے شاتھ‬
‫نور تھر سے کہتے لگی‬
‫وہ ییارے ہوں نہ ہوں لیکن وجہدان یلکل تھیک کہیا ہے کہ تم ضرور ملیانی ییدڑیا ہو وہ‬
‫اسے کہتے ہوۓ تھر سے سوز دیکھتے لگی چیکہ نور منہ کھولے اسے دیکھ رہی تھی ہانی ادھر‬
‫دیکھ وہ نہت مجنت سے نولی نو ہاینہ اس کی طرف دیکھتے لگی جہاں وہ دونوں ہاتھ اس کے‬
‫منہ کے شا متے کتے کھڑی تھی دونوں جہان کی الیت ہو تجھ پر وہ جس ایداز میں نولی تھی‬
‫ہاینہ کا زوردار فہفہ گوتجا تھا اور تھر وہ ہیستی خلی گتی تھی چیکہ دوڑ ییجھے کھڑا چیدر اسے ہیسیا‬
‫دیکھ دل پر ہاتھ رکھ گیا تھا وہ نہلی یار ہاینہ کو ا بسے ہیستے ہوۓ دیکھ رہا تھا نہ ہیستی تھی‬
‫کییا ییارا ہے یار وہ دل پر ہاتھ ر کھے لوفرانہ ایداز میں نوال تھا ہمم ہمم میں نے کجھ نہیں سیا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 84‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫زی نب جو چیدر کی یات شن خکی تھی اس کے شاتھ کھڑی دونوں ہاتھ کانوں پر ر کھے اسے‬
‫ج ھتڑنے ہوۓ کہتے لگی چیکہ چیدر دایت بیس گیا مجھے بس وہ اجھی لگتی ہے اسے ینہ تھا‬
‫وہ اب اس کا ییجھے نہیں جھوڑے گی اس لتے فورں سے نوال تھا چیکہ زی نب مسکرا کر سر‬
‫‪...‬ہال گتی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫الینہ تماز پڑھ کر قارغ ہونی نو نور اور ہاینہ کی کوئقربس کال آرہی تھی جو ا ستے فوری اتھانی‬
‫غ‬ ‫غ‬
‫تھی اشالم و لیکم الینہ شالم کرنی حجاب ایار کر ل نٹ گتی و لیکم شالم دونوں نے شاتھ‬
‫جواب دیا تھا نہ ہم کیا شن رہے ہیں پتری تھی شادی ہو رہی ہے وہ دونوں تھر سے‬
‫شاتھ نولی تھیں ہاں صیح سیا ہے الینہ مسکراہٹ دیاۓ نولی اجھا نہ ییاؤ کوبسی کرتم لگانی‬
‫ی‬‫ت‬ ‫ج‬‫ت‬
‫ت‬
‫تی بییو گی م مجھ سے چیکہ نور کا‬ ‫ی‬‫ت‬ ‫ی‬‫ت‬ ‫تھی؟ ہاینہ کے نوجھتے پر الینہ چیچی تھی ہاینہ کی‬
‫فہفہ گوتجا تھا میں نے نو بس ایک سوال نوجھا تھا ہاینہ مصوم نت سے کہتے لگی نو ایک یار‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 85‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫تھر نور کا فہفہ گوتجا تھا وہ بی یوں جب تھی ملتی یا یات کرنی تھیں نو نور یا الینہ میں سے ایک‬
‫کی واٹ الزمی لگتی تھی‬

‫‪.¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫آج نور کا مانو اور زی نب کا ئکاح تھا تھا گھر میں جہل نہل تھی نہلے زی نب کا ئکاح ہوگا تھر‬
‫نور کی مانو اشلتے خلدی کرو لڑکیوں ییلم ییگم سب کو ہدایت دے رہی تھیں نور جو اییا سوٹ‬
‫لے کر نہانے خا رہی تھی کسی نے اسے کھییجا تھا‬
‫تم ؟؟؟؟ ہ یو نہاں سے شا متے وجہدان کو کھڑا دیکھ کر وہ غصے سے نولی تھی کب یک ہیاؤ‬
‫گی خانےمن آیا نو مترے یاس ہی ہے وہ اسے آیکھ ماریا ہوا دو معتی لہچے میں نوال نو نور یا‬
‫خا ہتے ہوۓ تھی سرما گتی ہاۓ ا بسے سرماؤ گی نو مشکل ہوخاۓ گی سمجھا کرو نہ وجہدان‬
‫تھر سے آیکھ ماریا ہوا نوال تھا و بسے تمہیں اشلتے دیکھتے آیا ہوں ک یوں کے شام کو تم مانو بیٹھ‬
‫خاؤ گی اور میں تھر خار یاتچ دن ئعد تمہیں دیکھ یاؤں گا لیکن کونی یات نہیں میں اییا نو کر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 86‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہی شکیا ہوں تمہارے لتے وہ اسے سے کہیا یاہر ئکل حکا گیا چیکہ وہ ییجھے اسے گال یوں‬
‫سے نواز رہی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ہاینہ ییلو کلر کی سمیل فمتز شلوار میں ی نٹ کا کام واال دو ییا نہتے یالوں میں ایک جھومر‬
‫لگاۓ ریڈ کلر کی جوریاں ہاتھوں میں نہتے الیٹ میک اپ کتے ییار کھڑی الینہ کو میسج کر‬
‫رہی تھی جب شا متے سے آنے چیدر کے اسے دیکھتے ہی یاؤں تھامے تھے وہ اس وقت‬
‫شادگی میں ہی ایتی جسین لگ رہی تھی کہ چیدر نے شاجنہ ئظریں حرا گیا چیدر ادھر آؤ جب‬
‫ییجھے سے عیا ییگم نے اسے ئکارا تھا جی وہ محض نہی کہ شکا بییا تم اگر یاہر خا رہے ہو نو‬
‫ہاینہ کو اس کی فرییڈ کے گھر جھوڑ آؤ میں اسے اکیلے ا بسے نہیں خانے دے شکتی آج کل‬
‫خاالت تھی تھیک نہیں ہیں عیا ییگم پربسانی سے کہتے لگیں جی تھیک ہے آخاؤ ہاینہ وہ‬
‫ت‬ ‫ع‬‫م‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫ی‬
‫اسے کہیا یاہر ئکل گیا جو فورن اس کے ھے آ تی ھی گاڑی یں تی جتز خاموسی ھی نہ‬
‫سوٹ نہت ییارا لگ رہا ہے تم پر چیدر ئعرئف کتے ئغتر نہ رہے شکا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 87‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ی‬
‫اوو الین مار رہے ہیں مجھ پر؟ ہاینہ آ کھیں دیکھا کر نولی‬
‫طونہ کرو لڑکی کیسی یابیں کر لیتی ہو تم چیدر سر پر ہاتھ مار کر کہتے لگا چیکہ ہاینہ ہیستی ہونی‬
‫کیدھے احکا گتی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫الینہ تھی ییلو فمتز شلوار پر ییلو حجاب کتے اور کیدھے پرمہرون ویلوٹ کی شال لتے الیٹ‬
‫سے میک اپ میں نہت جوئصورت لگ رہی تھی اخیسام خلدی آخا تھتی ہاینہ اور نور نہت‬
‫ماریں گی مجھے وہ دروازے پر کھڑی اخیسام کو آوازیں دے رہی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫نور ییلو سوٹ میں میک اپ سے یاک جہرا لتے شاتھ تھولوں کا زنور اور ہاتھوں میں ییلی‬
‫اور شتز جوریاں نہتے اس وقت آسمان کی پری لگ رہی تھی ماشاللا ماشاللا کیتی ییاری لگ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 88‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ب‬
‫رہی ہے متری یٹھی ییلم اسے ییار کرنی ہونی نولیں جب کہ آیکھوں میں آبشو تھے نور کی‬
‫ی‬
‫تھی انہیں دیکھ کر آ کھیں تھر گتی تھیں چیکہ زی نب بییک کلر کے گرارے اور الیٹ میک‬
‫اپ پر ڈرک لپ سیک لگاۓ ایتی مصال آپ لگ رہی تھی‬

‫ن‬ ‫گ‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫ہ‬ ‫ن‬


‫الینہ نور کی طرف یچ تی ھی ا ھی زی نب کے ئکاح یں ا ک ھننہ تھا نور کے ہت اضرار‬
‫کرنے کے یاواجود ییلم ییگم نے اسے ییال سوٹ نہلے سے ہی نہیا دیا تھا چیکہ اشکا دل‬
‫زی نب کے ئکاح اور ا یتے مانو میں الگ الگ نہتے کا تھا اور ییلم محترمہ صاف صاف کہ خکی‬
‫تھیں کہ وہ اس کے یار یار ییار ہونے میں یاتم پریاد نہیں کر شکتیں‬
‫ی‬
‫الینہ نور سے خاکر ملی نو یا خا ہتے ہوۓ تھی ان کی آ یں م ہو تی یں دو تی خا ہے‬
‫ن‬ ‫س‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫کیتی تھی ہو لیکن شادی کے ئعد وہ یات نہیں رہتی جب زی نب نے ییجھے سے نوال تھا جی‬
‫نہیں ہم و بسے ہی رہیں گے نور منہ ییا کر نولی تھی چیکہ الینہ اب زی نب سے ملی تھی تم‬
‫سیاؤ زی نب دل کس بیس کر یاچ رہا ہے الینہ سرارت سے نوجھتے لگی سب سے ہانی بیس‬
‫پر زی نب تھی اسی ایداز میں نولی نو وہ بییوں ہیس پڑی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 89‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ھ‬ ‫ت ج‬
‫ھ‬
‫چیدر تھانی پتز خالبیں ایتی شلو ک یوں خال رہے ہیں ہاینہ اکیا کر نولی ھی ا ھھا جی؟ تھیک‬
‫ہے تھر اب دیکھو چیدر اسے مزے سے کہیا ربس پر یاؤں رکھ گیا گاڑی واقعی اب پتز خل‬
‫رہی تھی ہاینہ کا گھر الینہ اور نور دونوں سے دوڑ تھا اسی وجہ سے وہ الینہ سے نہلے نہیں‬
‫نہیچ شکی تھی چیدر اسے ڈرانے کے لتے سییڈ پتز کتے خا رہا تھا چیکہ ہاینہ مزے سے‬
‫ب‬
‫یٹھی تھی تمہیں ڈر نہیں لگیا؟ چیدر کے نوجھتے پر ہاینہ اسے دیکھتے لگی کس جتز سے؟‬
‫ہاینہ الیا سوال کر گتی تھی پتز اسییڈ سے اور مرنے سے چیدر آرام سے نوال نہیں اگر میں‬
‫اکیلی ہونی نو ضرور اس سے تھی زیادہ رؤف درای یویگ کرنی لیکن مجھے ا یتے مرنے سے دڑ‬
‫نہیں لگیا یلکہ ای یوں کو کھونے سے لگیا ہے کجھ ا یتے نو ملے ہی دو بین شال نہلے ہیں جن‬
‫ی‬
‫میں ماموں تھی تھے وہ لچی سے مسکرانی ھی اور اب میں ای یوں کو کھونے سے اور زیادہ‬
‫ت‬

‫ڈرنے لگی ہوں بس نہی ہے متری فرییڈ کا گھر نہ کہ کر وہ شا متے گھر کے ایدر خلی گتی‬
‫تھی چیکہ چیدر اس کی یانوں میں الجھا شا گیا تھا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 90‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫زی نب کے ئکاح کا وقت ہو گیا تھا بس ئکاح جواں کا ای نطار تھا جب ایک دم الیٹ اوف‬
‫ہونی تھی اوہ دل والوں دل اییا سیتے کو نے فرار ہے شا متے وجہدان وایٹ شتروانی پر شلور‬
‫ینہ گلے میں ڈالے کھڑا تھا روستی ضرف اس پر تھی یالسنہ وہ اس وقت اییا ہیڈسم لگ رہا‬
‫تھا کہ نور کے اس کو دیکھ کر ہوش اڑ گتے تھے او دل والوں دل مترا سیتے کو نے فرار ہے‬
‫چ‬
‫کہوں نہ ییار ہے وہ ڈابس کریا ہوا آگے آرہا تھا جب ہاینہ یجتی ہونی اپتر ہونی تھی ہوہہوہوہو‬
‫وہ دونوں ہاتھ ییالہ کی ضورت میں ییاۓ ہوی یوں کے آگے کر کے شاؤییگ کرنی ہونی ایدر‬
‫آرہی تھی نور اسے دیکھ کر جوسی سے تھاگتی ہونی اس کے یاس آنی تھی شکر ہے نو تھی‬
‫آگتی وہ اشکے گلے لگتے ہوۓ نولی سب جھوڑ ا یتے ہترو کو دیکھ وجہدان اب نور کے ہی یاس‬
‫آرہا تھا اس لے نہلے نور وہاں سے آگے پڑھتی ہاینہ اس کا ہاتھ یکڑ خکی تھی اور تھر اسے‬
‫وجہدان کے یاس دھکا دے گتی تھی (کہو نہ ییاد ہے کہو نہ ییار ہے )نور تھی اب سروع‬
‫ہو خکی تھی و بسے تھی ڈابس ہو اور نور یا ہو ام یوسییل اشکے شاتھ شاتھ اشد زی نب اور یافی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 91‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫شارے کزن تھی شاتھ میں سروع ہو گتے تھے نورا گھر فہقوں اور شاؤبییگ سے گوتج رہا تھا‬
‫ہاۓ مانو غضب ڈھا رہی ہو ڈابس کے دوران وجہدان نوال تھا جب وہ اسے اگ یور کرنی ہاینہ‬
‫کو شاتھ گھسنٹ خکی تھی الینہ نے ڈابس نہیں کریا تھا اشلتے ا ستے اسے کہا تھی نہیں تھا‬
‫کرنی نو ہاینہ تھی نہیں تھی لیکن اب یات اشکی دوست کی شادی کی تھی وہ تھی نور کے‬
‫شاتھ لگی ہونی تھی و بسے تھی نہاں سب ا یتے ا یتے میں مصروف تھے کسی کو ایک‬
‫دوسرے کو دیکھتے کا یاتم ہی نہیں تھا‬
‫اجھا خاصہ یا چتے کے ئعد وہ سب تھکے ہارے بیٹھ گتے تھے خلو تچوں مولوی صاجب آ گتے‬
‫زی نب کو لے کر آخاؤ جب ییلم محترمہ جوسی جوسی ییانے لگیں‬
‫زی نب کا ئکاح ہو حکا تھا اور اب یاری نور کے مانو کی تھی اشکے سب کزبس کے ئعد الینہ‬
‫اشکے یاس ابین لگانے گتی تھی ہاۓ نور یاول کی طرح لگ رہا ہے وہ دل پر ہاتھ ر کھے نولی‬
‫تھی ہاں مزہ ہی آگیا اتھی وہ نول ہی رہی تھی جب الینہ نے اخایک اوبین سے اشکا منہ‬
‫ب‬
‫ریگ دیا تھا ال یتیتیتیبہہہہہہ نور چیچی تھی چیکہ سب کے فہقے یلید ہوۓ تھے خل بییا اب‬
‫متری یاری ہ یو شایاش ہاینہ جو ایکی ویڈنو ییا رہی تھی آگے آنے ہوۓ نولی اوکے اوکے آخا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 92‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫الینہ اشکے ہاتھ سے مویاییل لے کر ویڈنو ییانے لگی تھی الینہ اجھی سی ییایا ان سب میں‬
‫ہاینہ سب سے اجھی ییکس لیتی تھی نور اور الینہ زیادہ پر اس سے ہی ییکس ییانے تھے‬
‫اور ہاینہ کی زی نب اور نور لے لیتی تھیں اب الینہ ییا رہی تھی نو اسے یتیشن ہونے لگی‬
‫قکر مت کر نہت اجھی ییاؤ گی الینہ منہ ییا کر نو لتے لگی اوکے اوکے وہ اسے کہتی نور کے‬
‫یاس گتی دیکھ ہانی الینہ واال کام مت کریا نور اسے منت تھرے لہچے میں نولی جب ہاینہ‬
‫ش‬ ‫ی‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫اوبین اتھاۓ اشکے منہ کے یاس لے گتی ہانی نور آ یں یید کرکے نولی کن وہ ا کی خگہ‬
‫ل‬ ‫ھ‬
‫ا یتے ابین لگا خکی تھی ایک یار تھر سب کے فہقے گو تچے تھے خل خلدی کھڑی ہو خلدی‬
‫ہاینہ کے کہتے پر نور پربسان سی کھڑی ہو گتی ہاینہ خلدی سے اشکی خگہ پر بیٹھ گتی وہ یار سیا‬
‫ہے جو نہلے دلہن کی خگہ پر بیٹھے گا اشکی شادی خلدی ہوگی اشکی یات سے نور اور یافی‬
‫سب ہیس ہیس کر لوٹ نوٹ ہو گتے تھے اشکے ئعد انہوں نے جوب یکحڑز لی تھیں‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 93‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫الینہ گھر آنی نو اشکی خالہ آنی ہوبیں تھیں الینہ دو ہفتے ئعد تمہاری تھی شادی ہے اشکی‬
‫ییاریاں کرو تم وہ اسے ییانے لگیں چیکہ الینہ کے سر پر دھا مکے ہو رہے تھے ہاں بییا آج‬
‫تمہارے شاس سوسر آۓ تھے ان کا اکلویا بییا ہے وہ خلدی شادی خا ہتے ہیں تمہاری‬
‫شاس کی طی نت تھیک نہیں ہے نو وہ خلدی خلدی کر رہے ہیں ہمیں تھی کونی اغتراض‬
‫نہیں سمٹم ییگم اسے مجنت سے ییا رہی تھیں اور اب نو نہ نہ تھی نہیں کہ شکتی کہ‬
‫اشکی دوسیوں کی تھی نہیں ہونی ک یوں کہ آج اشکی ایک دوست کا مانو تھا اور نہ ونہیں‬
‫سے آرہی ہے اخیسام آیکھ ماریا ہوا نوال الینہ اسے گھور کر رہے گتی ارے یار سمجھا کر پتری‬
‫ہوگی نو متری ہوگی نہ وہ اسے تھر سے آیکھ ماریا ہوا نوال تھا الینہ اسے کونی مار کر ایدر تھاگ‬
‫گتی تھی قلجال اشکا رونے کا کونی موڈ نہیں تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ن‬


‫ہاینہ گھر دپر سے یچی ھی اشکا درای یور اسے لیتے آیا تھا جو گاؤں سے آج ہی لویا تھا گھر میں‬
‫یلکل خاموسی تھی شاید سب سو گتے ہیں وہ کہتی ا یتے روم کی طرف خانے لگی جب اشکا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 94‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہیل واال یاؤں شلپ ہوا تھا خیسے گرنے سے نہلے ہی چیدر نے فورن ایک ہاتھ سے یکڑ لیا‬
‫ی‬
‫تھا نہ تم اییا گرنی ک یوں ہو؟ دیکھ کے ک یوں نہیں خلتی چیدر آ کھیں جھونی کرکے نوال تھا‬
‫الننہ وہ اتھی یک چیدر کی ہی یکڑ میں تھی میں نے نو نہیں کہا آپ یکڑیں ہاینہ منہ ییا کر‬
‫نولی چیدد اسے ئظروں کے حصار میں لتے ہوۓ تھا وہ آج اشکا صتر آزما رہی تھی جتر میں‬
‫نے ایک یات کرنی تھی تم سے میں ماییا ہوں سب ہی رسیوں کو کھونے سے ڈرنے ہیں‬
‫لیکن سب کو ایتی خان تھی نہت ییاری ہونی ہے ہاں پڑوں کی لڑانی میں ہم تچے بس‬
‫گتے لیکن اب ہم سب شاتھ ہیں اور خیسے تم رسیوں کو کھونے سے ڈرنی ہو و بسے ہی کجھ‬
‫لوگ تمہیں کھونے سے تھی ڈرنے ہیں اشلتے اییا چیال رکھا کرو وہ اسے ا بسے ہی یکڑے‬
‫ہوۓ تھا مجھے کھڑا ہونے دیں ہاینہ مصوم نت سے نولی تھی نہلی تم نولو کہ تم اییا چیال‬
‫رکھو گتی ورنہ میں گرا دوں گا وہ اس نے ییازی سے کہے رہا تھا کہ ہاینہ کو لگا وہ واقعی آج‬
‫اسے گرا دے گا جی جی میں رکھوں گی اییا چیال وہ فوری سے نولی تھی جب چیدر اسے‬
‫سیدھا کر حکا تھا للا کرے آ بییدہ اگر مجھے گریا ہو نو میں ڈپریکٹ گروں آپ مجھے یکڑ کر‬
‫اجسان مت کیا کریں تجا کر تھی گرانے کی دھمکیاں د یتے لگ خانے ہیں وہ منہ ییا کر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 95‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کہتی ایدر خلی گتی چیکہ چیدر مسکرایا رہا آج اس کی یانوں سے وہ کافی پربسان ہو گیا تھا نہ‬
‫لڑاکا لڑکی ایتی زیدگی سے ییار ہی نہیں کرنی چیدر کو تجانے ک یوں اشکی ان یانوں نے ئکل نف‬
‫دی تھی‬
‫لیکن اس کو ک یوں ئکل نف ہو رہی تھی ک یوں؟ وہ جود سے سو چتے لگا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫کل ہم دھولکی کریں گے نور مزے سے کہتے لگی ایک منٹ میڈم مترے چیال سے‬
‫شادی آیکی ہی ہے اشکی کزن اسے یاد کروانے لگی ہاں مجھے یاد ہے متری ہی شادی ہے‬
‫اور تم کیا پڑوں کی طرح ییجھے پڑھ گتی ہو مترے نور منہ ییا کر نولی یار میں نو بس ا بسے ہی‬
‫اشکی کزن یات ید لتے لگی کیا ا بسے ہی اب تم جپ کر کے بیٹھ خاؤ مجھے ییا ہے میں نے‬
‫کیا کریا ہے نور اسے ورن کرنی آگے پڑھ گتی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 96‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫آج نور کی ڈھولکی تھی جو اشکی فرمابش پر رکھی گتی تھی دو دن ئعد اس کی مہیدی تھی اور‬
‫تھر یارات ولٹمہ اور وہ صیح سے ڈابس میں لگی ہونی تھی‬
‫ی‬
‫نہ ادابیں یازہ زمانہ جتراں کونی دنوانہ ہے کونی خان سے گیا شاعرانہ آ کھیں شعارانہ یابیں یا‬
‫مترے خیسا ہے کونی نہ کونی ہوا اے جوانوں کی ملکہ اییا یام نو ییا؟؟ہاۓ نوری ہاۓ نور‬
‫‪.......‬نو تجھ کے دل لگا یا پتری‬
‫نور مانو کا ہی ییال سوٹ نہن کے ڈابس کرنے میں لگی ہونی تھی اور اشکی شاری کزبس‬
‫بیٹھ کے شاؤبییگ کر رہے تھے اور وہ ڈابس میں مگن لگی ہونی تھی جب جہدان سور شن‬
‫کر اس طرف آیا تھا اور وہ شا متے ہی ڈابس کرنی ئظر آرہی تھی ہاۓ نوری ہاۓ‬
‫نوری‪.....‬وجہدان نے دل پر ہاتھ رکھا تھا ہاۓ نوری ا بسے نہ پڑیا وہ دل پر ہاتھ ر کھے نول‬
‫رہا تھا ئظریں شا متے ڈابس کرنی نور پر تھیں جب ییجھے سے ییلم محترمہ نے اشکا یازوں ہالیا‬
‫تھا کیا ہوا وجہدان نہاں کیا کر رہے ہو؟ایکی آواز سے سب ان دونوں کی طرف میواجہ‬
‫ہوۓ تھے نور وجہدان کو دیکھتے ہی شایید پر بیٹھ گتی تھی وہ خالہ نہ امی نے یٹھجا ہے‬
‫میں آپ ہی کو دھویڈ رہا تھا وہ ایک ییال سوٹ انہیں یکڑانے ہوۓ نوال جو ارم خالہ نے نور‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 97‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کے لتے یٹھجا تھا اجھا خلو یاہر آخاؤ اتھی نور کا پردا ہے تم سے وہ مسکرا کر ییانے لگی چیکہ‬
‫ب‬
‫ییجھے اشکی سب کزبس کے فہقے گو تچے تھے اور نور سرمیدہ سی یٹھی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫الینہ بییا میں سوچ رہی ہوں ہم سوبییگ سروع کر د یتے ہیں دن ہی کیتے ہیں اور تھر‬
‫تمہیں بین خار دن نہلے ابین تھی بیٹھیا ہوگا وہ اسے ییار سے کہتے لگی تھیں الینہ ایکی‬
‫آیکھوں کی جمک اور جہرے کی جوسی دیکھ رہی تھی ییاؤ الینہ وہ ایک یار تھر اس سے نوجھتے‬
‫لگیں اوووکککککے متری ییاری مما خان خلیں گے میں ہاینہ سے تھی نوجھ لیتی ہوں نور کی نو‬
‫آج سے دھلکیاں سروع ہو خابیں گے کل میں اور ہاینہ تھی خابیں گے اشکی طرف لیکن‬
‫آج کا نوجھتی ہوں ہاینہ سے کہ مترے شاتھ خل رہی ہے کہ نہیں وہ انہیں کہتی ہاینہ کو‬
‫کال مال گتی وہ جو بیید میں نون تھی یار یار تجھتے فون سے اب کال آ بییڈ کر گتی تھی اشالم‬
‫ی‬ ‫غ‬ ‫غ‬
‫و لیکم فون پر الینہ کی آواز گوتچی تھی و لیکم شالم وہ آ یں تی ہونی نولی اتھ خا اب‬
‫ل‬ ‫س‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 98‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫مترے شاتھ خل متری شادی کی سوبییگ کرنے ہاینہ کو لگا ا ستے کجھ غلط سیا ہے کیا؟ نور‬
‫کی شادی کے لتے کرنی ہے سوبییگ؟ وہ کجھ سو چتے ہوۓ نولی جی نہیں متری شادی‬
‫ہے دو ہفتے ئعد کل ہی امی نے ییایا ہے متری شاسو ماں کی طی نت تھیک نہیں ہے‬
‫اشلتے شادی خلدی ہو رہی ہے الینہ مزے سے ییا رہی تھی اور نو نے کجھ نہیں کہا؟ ہاینہ‬
‫نوجھتے لگی نہیں ک یوں کہ مجھ سے کسی نے نوجھا ہی نہیں اور مما نہت جوش ہیں سوبییگ‬
‫کرنے کا تھی انہوں نے کہا ہے اشلتے ییار ہو خا اب نو الینہ اسے کہتی کال رکھ گتی اور‬
‫ہاینہ کو آج الینہ کی زہیتی خالت پر شک ہوا تھا وہ خلدی سے اتھ کر ییار ہو گتی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ہاینہ ییار ہوکر ییجھے آنی نو اشکی خالہ اور ا یکے تچے آۓ ہوۓ تھے وہ شالم کرنی ان کے‬
‫یاس بیٹھ گتی کہیں خا رہی ہو؟ صیاجت نوجھتے لگی ہاں دوست کے شاتھ سوبییگ پر تم‬
‫اور زی نب تھی خلو وہ انہیں تھی کہ خکی تھی تھیک ہے ہم تھی خلتے ہیں خلدی آخایا گھر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 99‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫چیدر تھی تھوڑی دپر میں آخاۓ گا کیا سوچے گا ہر وقت یاہر رہتی ہے نہ عیا ییگم‬
‫سمجھانے لگیں وہ کجھ نہیں سو چتے لیکن میں خلدی آخاؤں گی دویٹ وری موم‬
‫وہ ییار سے کہتے لگی کیا مطلب چیدر آنے واال ہوگا وہ نہیں رہے رہا ہے کیا؟اشکی خالہ عیا‬
‫ییگم سے نوجھتے لگیں نو انہوں نے سب ییا دیا کہ وہ کام سے آیا ہے تھر تھی چیال کریا‬
‫وہ نہلے سب سے زیادہ خالف تھا تم لوگوں کے اور اشکی سوشایتی اجھی نہیں ہے چیدر جو‬
‫ایدر آرہا تھا ایکی یات شن کر ڈھیلے غصاب یتے تھے وہ انہیں کجھ کہتے کے لتے پڑھا تھا‬
‫ی‬ ‫ہ‬ ‫ج‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫جب ہاینہ کی آواز سے رکا تھا د یں خالہ وہ ہمارے شاتھ ہت ا ھے یں اور ا کی‬
‫سوشایتی سے ہمیں کونی تھی مسیلہ نہیں ہے آپ لوگ تھی ا یکے یارے غلط یابیں مت‬
‫کیا کریں تم اور زی نب آرہے ہو نو خلدی آؤ وہ غصے سے کہتی یاہر ئکل گتی تھی جہاں چیدر‬
‫دروازے سے ییک لگا کر کھڑا اسے مسکرا کر دیکھ رہا تھا ہاینہ اسے شالم کرنی یاہر ئکل گتی‬
‫ہاۓ للا کجھ شن ہی نہ لیا ہو کہیں گے کہ میں ک یوں شایید لے رہی تھی ایکی و بسے میں‬
‫لے ک یوں رہی تھی؟ وہ جود سے یابیں کرنی یاہر ئکل گتی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 100‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫نور کی دھلکی خل رہی تھی نور خلدی کرو جو کام کریا ہے اتھی کر لو اشکے ئعد مشکل ہوگی‬
‫ہمنہ کہتے لگی کیا مطلب اشکے ئعد مشکل ہوگی؟ نور پربسانی سے نوجھتے لگی ک یوں کہ ہماری‬
‫ییاری دلہن کو وجہدان کی یام کی مہیدی جو لگتے والی ہے ہمنہ ییار سے نولی نو نور جودتچود‬
‫سرما گتی اوہو پڑا سرمایا خا رہا ہمنہ اشکی خالت سے محقوظ ہونی ہونی نولی اجھا خل اوور نہ ہو‬
‫تم میں ک یوں سرماؤں گی نور اسے کونی مارنے ہوۓ نولی ‪.‬خلو بییا آگتی مہیدی والی ہمنہ‬
‫شا متے سے آنی مہیدی والی کو دیکھ کر نولی نور کے دل نے ایک ی نٹ مس کی تھی‬
‫ئ‬ ‫م‬ ‫ش‬ ‫ش‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫م‬‫ک‬ ‫ش م ئ م‬
‫ا کی ہیدی قرییا ل ہو تی ھی ا کے سرخ فید ہاتھ یاؤں ہیدی سے اور جو صورت‬
‫لگ رہے تھے مٹم آپ کے ہسییڈ کا یام کیا ہے جب مہیدی والی اس سے نوجھتے لگی‬
‫تھی ووجہدان وہ ایک کر نولی اوکے مہیدی والی اس کا یام خا یتے کے ئعد نہت جوئصورنی‬
‫سے نور کے ہاتھوں میں وجہدان کا یام جھیا گتی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 101‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہاینہ فربش ہوکر آنی نو صیاجت وغترہ سب کرکٹ کھیلتے کے لتے اشکے ای نطار میں بیٹھے تھے‬
‫آخا یار خلدی کھیلیں صیاجت اسے دیکھتے ہی نولی تھی اوکے اوکے آخاؤ نہلے میچ میں‬
‫ہاینہ کی یٹم خیتی تھی اور دوسری میں چیدر کی میچ کے ئعد وہ سب الن میں ہی بیٹھ گتے‬
‫تھے عیا ییگم اور ہاینہ کی خالہ تھی الن میں آ گتے تھے جب ہاینہ کے اشارے سے اشکا‬
‫ڈرای یور (یار نی ک یو)کا شارا سنٹ اپ لگانے لگا (نہ کیا؟ )عیا ییگم نے نوجھا نو ہاینہ مسکرا‬
‫دی یار نی ک یو کا سین ین رہا تھا میں نے سوخا یار نی ک یو یایٹ رکھ لیتے ہیں و بسے تھی آج‬
‫سردی زیادہ ہے وہ آیکھ مارنے ہوۓ کہتے لگی واہ تھتی آج کل لڑکی نہت سے ا جھے ا جھے‬
‫کام کرنے لگی ہے صیاجت تھی آیکھ مارنے ہوۓ نولی نو ہاینہ ہیس دی آخاؤ راقع اسییکر‬
‫لے کر آنے ہیں ہاینہ کے کہتے پر وہ تھی اشکے ییجھے آگیا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫یار کیا ییاؤں کیا سرپراپز دیا ہے ہاینہ نے ہمیں مطلب کمال نور ایتی کزبس کو جوسی سے ییا‬
‫رہی تھی ہاں تھتی وہ لوگ ہی کمال ہیں ہم نو کجھ نہیں ہمنہ مومنہ منہ ییا کر کہتے لگیں‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 102‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫نہیں نہیں تم لوگ تھی خان ہو متری وہ ییار سے کہتے لگی جی نہیں آیکی خان نو اب‬
‫وجہدان ہے مومنہ منہ ییا کر نولی جی نہیں وہ متری خان نہیں ہے وہ ضرف الہوری ییدر‬
‫ہے نور مزے سے نولی سرم کرو سوہر ہے تمہارا ہمنہ اسے جٹ لگانے ہوۓ نولی اتھی‬
‫سوہر نہیں ہے پرسوں یتے گا وہ کیدھے احکا کر نولی نو ہمنہ اییا سر ی نٹ گتی نونہ ہے نور‬
‫تمہارا کجھ نہیں ہو شکیا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫الینہ بییا زرا سب کجھ نہن کے نو دیکھاؤ مجھے کونی مصلہ وغترہ نہ ہو سمٹم ییگم ییار سے کہتے‬
‫ی‬
‫لگیں اقف مما آپ مجھے آحر کیا ییایا خاہا رہی ہیں الینہ آ کھیں ئکال کر نولی خاؤ جو میں کہ‬
‫رہی ہوں وہی کرو سمٹم ییگم شحت لہچے میں نولیں نو الینہ فورن واسروم میں تھاگی تھی کجھ‬
‫دپر ئعد وہ ایک جوڑا نہن کر ئکلی تھی ماشاللا ماشاللا کیتی ییاری لگ رہی ہے متری بیتی‬
‫سمٹم ییگم آیکھوں میں آبشو لے کر نولیں مما نہ نہت تھاری ہے میں کیسے نہیوں گی الینہ‬
‫مصوم نت سے نولی نو سمٹم ییگم مسکرا دیں‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 103‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫راقع تم نہ لے کر خاؤ میں آنی ہوں ہاینہ اسے اسییکر د یتے ہوۓ نولی اوکے راقع سر ہالیا‬
‫خال گیا ہاینہ آج بییک کلر کے سوٹ میں تھی وہ ایتی یلیک شال اتھا کر خیسے ہی یلتی نو‬
‫شا متے چیدر وایٹ سوٹ پر یلیک شال لتے کھڑا تھا آپ؟ کونی کام تھا وہ جتران سی نوجھتے‬
‫لگی نہیں بس میں ا یتے روم سے ییجھے خا رہا تھا نو آپ ئظر آگتیں نو نہاں آگیا وہ مسکرا کر‬
‫کہ رہا تھا جی میں تھی بس آہی رہی تھی ییجھے میں نے یار نی ک یو کا سنٹ اپ کروایا ہے‬
‫آپ تھی آخابیں وہ اسے کہتی یاہر ئکلتے لگی کیا قایدہ مجھے نو یار نی ک یو سے زیادہ آیکی کڑاہی‬
‫بسید ہے اب ییا نہیں آپ دویارہ کب کھالبیں گی وہ جسرت سے نوال نو ہاینہ ہیس دی اب‬
‫خلیں؟ جی خلیں چیدر تھی مسکرایا ہوا یاہر آگیا چیکہ ہاینہ وابس ایدر خلی گتی تھی ادھے‬
‫گھیتے ایک ئعد وہ ہاتھ میں کڑاہی لتے آنی تھی نہ لیں شاہ آپ کے لتے کڑاہی وہ آیکھ‬
‫مارنے ہوۓ نولی چیکہ چیدر منہ کھولے اسے دیکھ رہا تھا جو اشکے ایک کہتے پر فوری سے‬
‫ییانے خلی گتی تھی وہ واقعی اسے ا یتے ہر ایداز سے اسے جتران کر د یتی تھی اور چیدر‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 104‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کے دل میں دن یدن ا یتے لتے مجنت پڑھا رہی تھی (کیا نوال شاہ؟)زی نب نے نوجھا نو چیدر‬
‫تھی سوالیاں ئظروں سے اسے دیکھتے لگا ہاں نہ شاہ میں آج سے انہیں شاہ کہوں گی ایتی‬
‫یارغب پرسیلیتی ہے ایکی شاہ زیادہ سوٹ کریا ہے ہاینہ مزے سے کہتے لگی چیکہ چیدر کو‬
‫نہلی یار کسی کے منہ سے شاہ کہیا اییا ییارا لگا تھا اور اس کا ایک قایدہ نہ تھی تھا کہ وہ کم‬
‫از کم اب اسے تھانی نو نہیں کہے گی وہ جود سے سوچیا مسکرا دیا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫آج نور کی مہیدی تھی وہ شتز کام والے لہیگے پر اورتج کرنی نہتے کانوں میں گییدے کے‬
‫تھولوں کے نوبس نہتے سر پر گول ی نکا لگاۓ ہلکے سے میک اپ اور سر پر جوئصورنی سے‬
‫دو ینہ شجاۓ ہاتھوں میں شتز جوڑیاں نہتے وہ نہت ہی زیادہ جسین لگ رہی تھی نہ ایک‬
‫یالٹ تھا جو نہت جوئصورنی سے شجایا تھا سیتر میں ایک ڈابس قلور تھا اور اسییج تھولوں‬
‫سے شجایا گیا تھا نوری سیتییگ جوئصورنی سے کی گتی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 105‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫الینہ شتز لویگ فراک جس پر ریڈ موی یوں کا ئقیس شا کام تھا سر پر ریڈ حجاب لتے سر پر‬
‫بییدیا لگاۓ الیٹ سے میک اپ پر الیٹ لپ اسیک لگاۓ یاؤں میں ریڈ ہیل نہتے نہت‬
‫جوئصورت لگ رہی تھی الینہ خاؤ بییا اخیسام ای نطار کر رہا ہے خاؤ خلدی کرو سمٹم ییگم اشکی‬
‫ئظر ایارنے ہوۓ نولیں جی خا رہی ہوں بس وہ کہتی ئکل گتی‬

‫چیدر آج صیح کام سے الہور خال گیا تھا خار یاتچ دن وہی رہیا تھا ہاینہ ییار ہونی کھڑی تھی ییلو‬
‫گرارے پر شتز گھی یوں یک آنی کام والی سرٹ نہتے شاتھ بییک دو ینہ نہتے یالوں کو فرییچ‬
‫نوٹ میں یایدھے سر پر گول ی نکا لگاۓ آیکھوں میں لتیس لگاۓ الیٹ میک اپ میں‬
‫بییک کلر کی لپ اسیک لگاۓ یاؤں میں شتز ہی ہیل نہتے وہ جوئصورنی کی خلتی ت ھترنی‬
‫مصال لگ رہی تھی جود پر ایک ی نفیدی ئظر ڈال کر وہ یاہر ئکل گتی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 106‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫نور الینہ اور ہاینہ کا ای نطار کرنے کرنے آحر ایتی کزبس کے شاتھ اسییج پر بیٹھ گتی تھی کجھ‬
‫دپر ئعد وجہدان کالے کڑنے تجامے پر شکن کلر کی شال لتے وہ ہر کسی کی ئگاہوں کا مرکز‬
‫ییا ہوا اسییج پر آیا تھا ہاۓ یار خان لو گی کیا؟ وہ دل پر ہاتھ رکھ نوال نو نور ئظریں ت ھتر گتی‬
‫ابسی یابیں مترے شاتھ کرنے کی ضرورت نہیں ہے وہ سرخ جہرہ لتے نولی نو وجہدان کا‬
‫فہفہ گوتجا تھا چبہی ہاینہ اور الینہ شا متے سے آنی دیکھانی دیں تھیں آگتی تم دونوں میں نو‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫ھی ھی شاید نہ ہی آؤ وہ ان کے آنے ہی غصے سے نولی ھی سوری فور ل نٹ یار وہ‬
‫دونوں مصوم نت کے شاتھ نولیں نو نور مسکرا دی و بسے یار شکر ہے میک اپ نے تھرم‬
‫رکھ لیا ورنہ مجھے ڈر لگ رہا تھا کہ لوگ تجھے دیکھ کر ڈر ہی نہ خابیں ہاینہ نور کو دیکھتے ہوۓ‬
‫آیکھوں میں سرارت لتے نولی تھی نور کجھ کہتی جب وہ تھر سے نولی تھی الینہ نو تھی ونہی‬
‫سے میک اپ کروا لییا تمہاری تھی عزت رہے خاۓ گی وہ سیجیدگی سے نولی تھی چیکہ‬
‫آیکھوں میں اتھی نی سرارت تھی ہمیں لگیا ہے نو دوست نہیں ہمارے گیاہوں کی سزا‬
‫ہے وہ دونوں شاتھ نولیں نو ہاینہ سم نت وجہدان کا تھی فہفہ گوتجا تھا ہاینہ اور الینہ نے مل‬
‫کر رسم کی تھی اور ا یتے ا یتے گفٹ تھی اسے دے دنے تھے ہاینہ کو نور کے ہاتھ نہت‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 107‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫بسید تھے اس لتے اس نے نور کو وایٹ گولڈ کا پربسل نٹ دیا تھا اور شاتھ ہی وجہدان کو‬
‫ایک واچ تھی دی تھی چیکہ الینہ نے ایک نہت پڑا فونو فرتم دیا تھا جس میں اشکی نور اور‬
‫ی‬
‫ہاینہ کی ایک ایک لمچے کی ییکس تھیں خیسے دیکھ کر نور کی آ کھیں تم ضرور ہونی تھیں‬
‫تھییک نو یاروں وہ رونے ہوۓ ان کے گلے لگی تھی خل اب ستیتی مت ہو میک اپ‬
‫حراب ہوگیا نو لوگ ڈر خابیں گے ہاینہ کے کہتے پر وہ دونوں اسے جٹ لگا گتیں تھیں‬
‫کجھ دپر میں اشکی کزبس کا ڈابس سروع ہو گیا تھا ا یکے ڈابس کے ئعد نور اور وجہدان کا‬
‫جھویا تھانی اجمد ڈابسییگ قلور پر آۓ تھے‬
‫اوۓ کرنے‬
‫اوۓ کرنے‬
‫م‬
‫پترے ین سے تھسل نہ خاۓ پترا الل دو ینہ لمل کا‬

‫"""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 108‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫اوۓ میڈیاں اوۓ میڈیاں سیتے سے ئکل خاۓ ارمان پترے دل یاگل کا ارمان پترے‬
‫دل یاگل کا نور تھی اسی کے ایداز میں پڑھی تھی‬

‫""""""""""""""‬

‫جب وجہدان تھی اسییج پر آیا تھا اسے دیکھتے ہی اشکا جھویا تھانی اجمد اشکی طرف پڑھا تھا‬
‫مترا تھانی سیدھا شدھا ہے‬
‫نہ لڑکی خین خاییلی ہے‬
‫ہے ریگ روپ نو تھیک تھاک تھیچے سے تھوڑی‬
‫ڈھیلی ہے اجمد اسے منہ جترانے ہوۓ نوال تھا نور اسے مارنے کو پڑھی تھی جب وجہدان‬
‫نے اسے ایتی طرف کھییجا تھا جھوڑوں یا نوں یکڑار کرو جوسیوں کی گھڑی ہے ییار کرو وہ اشکا‬
‫ہاتھ یکڑے ڈابس کر رہا تھا ہاینہ اور الینہ نے ہوبییگ کی تھی اشکے ئعد سب اسییج پر آکر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 109‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ڈابس کرنے لگے تھے وجہدان اور نور کو سیتر میں کرکے نور کے کزن ہاینہ اور الینہ نے‬
‫لڈی ڈالی تھی‬

‫مما مترے کترے اشتری کر دیں خلدی سے الینہ سور مجانے ہوۓ نولی تھی ہاں بییا ہو‬
‫گتے ہیں تم آرام سے ییار ہو خاؤ سمٹم ییگم ییار سے کہتے لگیں مما آج نو آپ تھی شاتھ‬
‫خلیں گی نہ یارات میں آیکو تھی خایا ہے نو نہانہ وہ انہیں الڈ سے کہے رہی تھی ہاں ہاں‬
‫میں تھی خلوں گی وہ کہتی ہوۓ آگے پڑھ گتیں‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫نور بییا خلدی کرو یالڑ میں دو بین گھیتے نو ضرور لگے گے ییلم ییگم روانی میں نولی تھیں جب‬
‫ایکی ئظر شا متے بیٹھے شہزاد صاجب اور نور پر پڑھی دونوں آیکھوں میں آبشو لے کر کجھ کہ‬
‫رہے تھے انہوں نے گھور کیا نو سمجھ آنی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 110‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫یایا مجھے نہیں کرنی شادی مجھے نہیں خایا آیکو جھوڑ کر آپ انہیں مایا کر دیں مجھے آپ لوگوں‬
‫کے شاتھ رہیا ہے نور آبشو کے شاتھ نولی تھی بییا سب یتییوں کو خایا ہویا ہے مترے تچے‬
‫ہمارا دل کرے نو ہم کٹھی تھی تمہیں نہ خانے دیں لیکن نہ دییا کا اضول ہے وہ اسے‬
‫ا یتے شاتھ لگاۓ ییار سے کہ رہے تھے نور بییا اتھو اب خاؤ یالڑ یاہر عیدو ای نطار کر رہا ہے‬
‫ییلم ییگم اسے ییار سے کہتی اشکا ماتھا جوم گتیں یا خا ہتے ہوۓ تھی وہ رو پڑھی تھیں‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫)میں آج سے آیکو شاہ کہوں گی نہ زیادہ سوٹ کریا ہے نہ(‬


‫چیدر اوفس میں بیٹھا ہاینہ کو سوچ رہا تھا اشالم آیاد کی تھیدی ہوابیں اشکا موڈ اور زیادہ‬
‫دلقریب کر رہی تھیں چیدر یار میں سوچ رہا ہوں پرسوں متییگ چٹم ہو خاۓ گی ہم دو بین‬
‫دن نہاں رک کر گھوم ت ھتر لیں گے مومی اس کے شا متے بیٹھتے ہوۓ نوال تھا جو کسی اور‬
‫ہی دییا میں گھوم مسکرا رہا تھا اوۓ کہاں گھوم ہے مومی اشکے شا متے چیکی تجانے ہوۓ‬
‫نوال جو اشکی چیکی تجانے پر اشکی طرف م یواجہ ہوا تھا ہاں نول کیا کہ رہا تھا چیدر مسکرا کر‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 111‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫نوال نو مومی اسے شکی ئظروں سے دیکھتے لگا کیا خکر ہے وہ اسے ا بسے ہی شکی ئظروں سے‬
‫دیکھتے ہوۓ نوجھتے لگا انے کجھ نہیں نو نول جو نول رہا تھا چیدر اسے کہیا ہوا کھڑا ہوگیا اور‬
‫مومی تھی اشکے ییجھے خل پرا لیکن اسے اس طرح مسکرایا دیکھ مومی کو شکون ضرور نہیجا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫وجہدان تم خاؤ گے ییار ہونے یا نہیں؟ ارم ییگم اب اسے شجتی سے کہ رہی تھیں جو‬
‫مویاییل میں کب سے لگا ہوا ایتی شادی کے اسیتیس لگا رہا تھا خا رہا ہوں مما بس دو‬
‫منٹ وہ کہیا ہوا اتھ گیا اجمد شاتھ خاۓ گا تمہارے‬
‫تھیک ہے تھیج دیں اسے میں کار اسیارٹ کر دوں وہ مصروف شا کہیا یاہر ئکل گیا گھیتے‬
‫ئعد وہ مہرون شتروانی نہتے سر پر مہرون ہی کولہ نہتے ہاتھ میں واچ نہتے یاوں میں ک ھتڑی‬
‫نہتے نہت ہی زیادہ ہییڈسم لگا رہا تھا واہ واہ واہ کیا یات ہے پرو اجمد اسے سیابسی ئظروں‬
‫سے دیکھتے ہوۓ نوال جس پر وہ اپرا کر کیدھے احکا گیا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 112‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫‪.¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫الینہ ریڈ کلر کی لویگ فراک پر یلیک حجاب کے اوپر ئقیس سی ماتھا یتی سنٹ کتے‬
‫کیدھے پر ی نٹ کا تھاڑی کام واال جوئصورت دو ییا لتے یاؤں میں یلیک ہیل نہتے ہاتھوں‬
‫میں ڑید جوریاں نہتے وہ ییار کھڑی غضب کی لگ رہی تھی اوۓ ہوۓ تم نو نہت ییاری‬
‫لگ رہی ہو آج لیکن ضرف آج اخیسام ا بسے دیکھتے ہی نوال تھا الینہ جو اشکی نہلی یات پر‬
‫منٹ میں تماپر کی طرح الل ہونی تھی اگلی یات سیتے ہی اشکے اوپر کوشن اجھال گتی تھی‬
‫ید تمتز ابسان دقعہ ہو خاؤ وہ غصے سے نولی تھی چیکہ اخیسام کا ہیس ہیس کر پڑا خال ہو گیا‬
‫ت ھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 113‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫نور الل لہیگے پر الل ہی کرنی نہتے جس پر جوئصورت شا کام تھا سر پر ماتھا یتی لگاۓ‬
‫پرییڈل میک اپ میں ریڈ ہی لپ اسیک لگاۓ یاک میں یٹھ نہتے کانوں میں تھاڑی‬
‫جمھکے اور مہیدی والے ہاتھوں میں ریڈ ہی جوریاں نہتے پتروں میں گولڈ ریڈ ہیل نہتے وہ‬
‫کہیں سے آنی ایک پڑی کی طرح لگ رہی تھی آج اشکی خیتی ئعرئف کی خانی کم تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ہاینہ الیٹ سے میک اپ میں ڈارک ییک لپ اسیک لگاۓ جوئصورت سی ریڈ سرٹ نہتے‬
‫جس پر گولڈن کام تھا شاتھ ہم ریگ ئقیس کام واال دو ینہ لتے ییچے گولڈن ییگ پراوزر نہتے‬
‫کانوں میں گولڈن جمھکے اور یاؤں میں ریڈ ہیل نہتے وہ کسی کو تھی زپر کرنے کا ہوپر رکھتی‬
‫تھی الل ریگ اس کے ا یتے ریگ پر کجھ زیادہ ہی اتھیا تھا وہ کسی کو تھی کومیلیکس میں‬
‫ڈال شکتی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 114‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫آج ہاینہ نے الینہ کو ییک کرنے ہوۓ خایا تھا عیا ییگم نہیں آشکی تھیں ک یویکہ وہ شجاآیاد‬
‫گتی ہوبیں تھیں اور زی نب اشکے شاتھ ہی خل رہی تھی واو تم نو نہت ییاری لگ رہی ہو‬
‫زی نب اسے دیکھتے ہوۓ نولی تھییک نو تم تھی کم نہیں لگ رہیں ہاینہ تھی ابسی ایداز میں‬
‫کہتی درای یور کو خلتے کا اشارہ کرنے لگی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫وہ سب اب خال میں تھے الینہ اور ہاینہ نور کا نوجھ کر پراییڈل روم میں خلے گتے تھے‬
‫گ‬ ‫س‬ ‫ف‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ل ی ب‬
‫جہاں وہ د ہن تی ھی ھی اوو واہ واہ واہ آج نو م سے دل لے تی مترا نور نو ہاینہ‬
‫اسے دیکھتے ہی سیابسی ایداز میں کہتے لگی شکر ہے یار آج خلدی آ گتے تم لوگ تم دونوں نو‬
‫ابسا لگ رہا ہے مترے مقا یلے میں آنی ہو کس نے کہا تھا اییا ییارا لگتے کو اب مجھے کون‬
‫د یکھے گا نور منہ بسار کر نولی جی نہیں بیتے آج نو آپ جوئصورنی کے ریکوڈ نوڑ رہی ہیں الینہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 115‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫مجنت سے نولی تھی جی ہاں نور دیکھ لے آج میں ئعرئف کر رہی ہوں نو اشکا مطلب نو‬
‫واقعی ییاری لگ رہی ہے نہ وہ دونوں نولیں نو نور مسکرا دی‬
‫کجھ دپر ئعد پرات آگتی تھی وجہدان اسییج پر خال گیا تھا اب نور کی یاری تھی آخا نور خلدی کر‬
‫ت‬ ‫گ‬ ‫ی‬‫س‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫ہاینہ پرات کو د تی ہونی نولی وہ الینہ ہاینہ اور ا تی یافی کزن کے شاتھ ا یج یک تی ھی‬
‫جب وجہدان نے ییچے جھک کر اشکا ہاتھ تھاما تھا اور اسے اپر کیا تھا ایک یار تھر سب کی‬
‫ہوبییگ ہونی تھی‬
‫نور شہزاد ائکا ئکاح وجہدان معل کے شاتھ نے یاۓ خایا ہے کیا آیکو قیول ہے‪,‬؟ئکاح کی‬
‫رسم سروع ہونی تھی نور کو وجہدان کی اس دن والی یابیں یاد آنی تھیں تمہیں میں کیا‬
‫سمجھیا تھا اور تم کیا ئکلی کر کیا رہی تھی تم اشکے شاتھ وہ اشکے القاظ گو تچے تھے تھر ہمہیں‬
‫کونی اغتراض نہیں ہے تمہاری ہی بیتی ہے اشکے مما یایا کا جہرا اشکے شا متے آیا تھا ککککک‬
‫••••••• ق یول ہے وہ مشکل سے کہ یانی تھی اشکے ئعد ئکاح کی رسم نوری طرح ہونی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 116‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ان سب میں زی نب نے ہاینہ کی ایک جوئصورت سی ییک چیدر کو سیڈ کی تھی (متری‬
‫نہن مسکرانے کے شاتھ شاتھ ییار ہوکر تھی غضب کی لگتی ہے)شاتھ ا ستے میسج تھی‬
‫یایپ کر دیا تھا‬

‫جویا جھیانی میں گالس زی نب نے یکڑا تھا اور ایک شایید پر ہاینہ تھی اور دوسری شایید پر‬
‫الینہ ییجھے نور کی کزبس تھیں خلو تھانی وجہدان تھانی جی بیسے دو ہمیں نورے کے نورے‬
‫ایک الکھ ہاینہ مزے سے نولی تھی چیکہ وجہدان ایتی خگہ سے اجھال تھا طونہ ہے ا یتے بیسے‬
‫کون مایگیا ہے؟ وجہدان جترت سے نوجھتے لگا ہم ما یگتے ہیں زی نب نولی تھی چیکہ الینہ جپ‬
‫تھی وہ تھی نور کی وجہ سے وجہدان سے کجھ نہیں نول رہی تھی ا ستے اشکی دوست کو کییا‬
‫روالیا تھا‬
‫نہت تحث کے ئعد وجہدان نے ‪ 50,000‬انہیں دنے تھے اور وہ سب اس پر منہ ییا‬
‫کر اپری تھیں رجسانی پر نور ا یتے تھانی عیدو اور نہن زی نب اور ا یتے مما یایا سے مل کر‬
‫نہت رونی تھی رونے نو وہ تھی تھے نہ ا یکے گھر کی رونق تھی ہاینہ اور الینہ ایک شایید پر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 117‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫تھے نور سب سے مل کر ان سے ملی تھی الینہ کی نو آیکھوں سے ایک دو آبشو گرے تھے‬
‫لیکن ہاینہ ا یتے آبشو فورن جھیا گتی تھی جوسی جوسی خاؤ نور رؤ مت ہاینہ اسے ییار سے کہتی‬
‫گلے سے لگا گتی تھی‬

‫نور کی رجسانی ہو ‪.‬گتی تھی ہاینہ الینہ زی نب اور سمٹم ییگم ڈرای یور کے ای نطار میں کھڑے تھے‬
‫جب الینہ کی ئظر شا متے کھڑے ضرار پر پڑی جو دوسری طرف دیکھیا ہوا کسی سے کال پر‬
‫یات کر رہا تھا‬
‫(سوری نے نی میں تمہارے لتے ہی نو مال آیا ہوں )الینہ کو اشکی آحری یار کی مالقات یاد‬
‫آنی تھی جہاں وہ مال کسی لڑکی سے فون پر یات کر رہا تھا‬
‫الینہ بییا ہمیں لڑکا نہت بسید آیا ہے تمہیں نہت جوش ر کھے گا اشکے ذہین میں سب کی(‬
‫یابیں گوتج رہی تھیں‬
‫جی نے نی‪ /‬نہت اجھا لڑکا ہے ‪(/‬ہاں نےنی سوری‪)/‬الینہ بییا تمہاری شادی اگلے ہفنہ‬
‫ہے وہ نہ سب سوچتی ہونی )دییا سے ی نگانہ نے ہوش ہونی زمین نوس ہو گتی تھی ییجھے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 118‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہاینہ نے اسے گاڑی میں لیانے ہی درای یور کو ییکسی پر آنے کا کہ کر گاڑی زن سے تھاگا‬
‫دی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ت‬ ‫ک‬ ‫ی‬


‫چیدر نے خیسے ہی اشکی ییک د ھی ھی نے شاجنہ دل تھاما تھا وہ اس قدر ین لگ‬
‫جس‬
‫نہ ی‬
‫رہی تھی کہ چیدر نے اشکی ئصوپر دو بین یار دیکھتے کے ئعد یں د ھی ھی ک یوں کہ اسے‬
‫ت‬ ‫ک‬

‫ڈر تھا کہ اسے ہاینہ سے نہت ہی نہ ہو خاۓ‬

‫ب‬ ‫ب‬
‫نور وجہدان کے روم میں یٹھی تھی اور اشکی سب کزن اشکے شاتھ یٹھی تھیں اور کب‬
‫سے اسے ج ھتڑنے میں لگی ہونی تھیں خلو تچوں ییجھے خاؤ مجھے زرا نور سے کجھ یات کرنی‬
‫ہے ارم ییگم کے کہتے پر وہ سب ییچے خلے گتے تھے چیکہ نور کو پربسانی ہونی تھی کہ وہ کیا‬
‫ی‬‫ب‬
‫یات کرنے خا رہی ہیں نور بییا متری یات دھیان سے سیو ارم ییگم اشکے یاس تی ہونی‬
‫ھ‬ ‫ٹ‬

‫نولیں جی نولیں خالہ‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 119‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫دیکھوں بییا وجہدان نے ضرف تم سےمجنت کی ہے تم خایتی ہو اشکا خاجو کے گھر رسنہ‬
‫ئکا تھا مگر مجھے تمہارے لتے دن رات میایا ہے میں تم سے نہ امید رکھتی ہوں کہ تم تھی‬
‫مترے بیتے کوجوش رکھو گی وہ اسے ییار سے سمجھانے ہوۓ نول رہی تھیں نور سر‬
‫ش‬ ‫ہ‬ ‫م‬‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫جھکانے ھی ھی بییا میاں یوی ا ک دوسرے کا لیاس ہونے یں اگر یں ا کی‬
‫کونی یات پری لگے نو تم ضرف اس سے ہی کریا اور اسے کونی پری لگے نو اسے تھی ضرف‬
‫تمہیں ہی ییانی خا ہتے کٹھی اشکی یا ایتی یات کسی دوسرے کے شا متے مت کریا متری‬
‫یابیں سمجھ رہی ہو نہ وہ اسے مجنت سے سمجھانے ہونے نولی تھی جی خالہ میں سمجھ رہی‬
‫ہوں آیکو مترے سے کونی شکایت نہیں ہوگی وہ تھی اسی ایداز میں کہتی ا یکے گلے لگی تھی‬
‫ارم ییگم اشکا ماتھا جومتی یاہر ئکل گتی جب وجہدان روم میں داخل ہوا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 120‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫وہ لوگ اس وقت ہسییال میں تھے سمٹم ییگم پربسانی سے رو رہی تھیں چبہی ڈاکتر یاہر‬
‫آنی تھی اور ہاینہ فورا ان کے سر ہونی تھی جی ڈاکتر کیا ہوا ہے اسے؟ ہاینہ قکر میدی‬
‫سے نوجھتے لگی کجھ نہیں آپ لوگ ریلیکس کریں پروس پریک ڈاون ہو گیا تھا انہیں کسی‬
‫تھی جتز کی یتیشن مت دتجتے گا اتھی ڈاکتر کے کہتے پر ہاینہ سر ہال گتی اور ایدر کی طرف گتی‬
‫تھی جہاں الینہ لیتی ج ھت کو گھور رہی تھی ہاینہ کو دیکھ کر سیدھی ہونی تھی‬
‫ییایا بسید کریں گی آپ کہ ابسی کوبسی یتیستز ہیں آیکو جو آپ مجھے ییایا تھی بسید نہیں‬
‫کربیں ہاینہ شحت لہچے میں نولی تھی وہ جود اس یاتم قتیسی ڈربس میں ہی تھی‬
‫یار طتز نو مت کر الینہ منہ ییا کر نولی تھی لیکن ہاینہ ا بسے ہی شترپتز کھڑی تھی یار دیکھ اگر‬
‫تجھے شادی نہیں کرنی نو مجھے ییا میں آ یتی سے یات کرنی ہوں ائفیکٹ مجھے جو تھی کریا پڑا‬
‫میں کر دوں گی لیکن پتری شادی نہیں ہوگی نو بس ییا مجھے ہاینہ اب زرا یارمل لہچے میں‬
‫ش‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫نولی تھی الینہ اسے کافی دپر د تی رہی ھر ض اییا نولی ھی یار یں نہ یں کر تی مما‬
‫ک‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫ح‬‫م‬ ‫ت‬ ‫ھ‬
‫نہت جوش ہیں متری ایکی جوسی کے لتے میں جود کو کیا سب کو فریان کر شکتی ہوں وہ‬
‫ہاینہ کو دیکھتے ہوۓ نولی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 121‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫اور سروع سے ابسا ہی نو ہویا آیا تھا جب تھی کسی لڑکی کی شادی ہونی تھی نو نوجھتے(‬
‫والوں کے سوال میں ایک ہی جواب ہویا تھا ا یکے یاس یایا نہت جوش ہیں مترے نہاں‬
‫الینہ کے یایا نہیں تھے نو ماما ضروع تھیں جن کی جوسی اسے ایتی جوسی سے زیادہ عزپز‬
‫)تھی‬
‫ہاینہ کجھ کہتی جب سمٹم ییگم ایدر آگتی تھیں اور الینہ کے گلے لگ کر رونے لگیں تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫وجہدان کو آیا دیکھ نور کا دل زور سے دھڑکا تھا وخدان کی ئظر اس پر گتی جہرے پر دلقریب‬
‫مسکراہٹ آنی وہ الل ریگ میں سیدھا وخدان کے دل میں اپر رہی تھی وہ مسکرانے‬
‫ہونے اشکی طرف پڑھا اور فریب بیٹھ گیا تھا قابییلی تم متری ہو ہی گتی کیتی دغابیں کی‬
‫تھیں میں نے تمہیں اییا ییانے کیلتے اور نور اشکی اس یات سے شاکت ہو گتی تھی کیا‬
‫واقعی ا ستے نور کو دغاؤں میں مائگا تھا نور ضرف سوچ شکی تھی نہ میں تمہارے لتے الیا ہوں‬
‫تمہاری منہ دیکھانی وہ ایک وایٹ گولڈ کی ریگ جس پر جھونے جھونے ڈاتمید تھے ئکا لتے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 122‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہوۓ نوال اس نے نور کا ہاتھ تھاما نور گ ھترانی ہونی تھی وخدان نے اشکی ائگلی میں ایگوتھی‬
‫ب‬
‫نہیانی نور ئظریں جھکانے یٹھی تھی وہ اشکے فریب ہوا اور اشکے جہرے پر ہاتھ رکھ کر اشکے‬
‫ما تھے پر لب رکھتے ہی لگا تھا نور ہڑپڑا کر ایکدم ییجھے ہونی وجہدان اسے دیکھتےلگ گیا نور اتھ‬
‫کر لہیگہ سیٹھالتی یاتھروم کی خایب پڑھ گتی اشکی نہ حرکت وجہدان کو شحت یاگوار گزری اور‬
‫اس نے غصے سے شتروانی کے بین کھولے اور کرسی پر تھییک کر ضوفے پر ل نٹ گیا نور‬
‫یاتھروم میں آکر ا یتے دل پر ہاتھ رکھتے لگی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ہاینہ اور زی نب گھر آنے نو ہاینہ سیدھا خییج کرنے گتی تھی وہ واقعی آج نہت تھک گتی‬
‫تھی وہ فربش ہوکر آنی نو عیا ییگم کے یاس گتی تھی جو اتھی اتھی سوبیں تھیں وہ آج ہی‬
‫شجاآیاد سے آنی تھیں ان سے صیح ملتے کا سوچ کر وہ یاہر ئکلتے لگی جب عیا ییگم کا فون تجا‬
‫تھا وہ یام پڑ ھتے ہوۓ کال اتھا کر یاہر آگتی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 123‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫جی شاہ صاجب ایتی رات کو ا یتے یاد کیا جتریت نو ہے وہ مزے سے نولی تھی چیدر جو‬
‫اسی کے خال سے واقف ہونے کے وجہ سے نہانے سے عیا ییگم کو کال مال گیا تھا‬
‫اشکی آواز شن کر مسکرایا ہوا ییڈ پر ل نٹ گیا تھا‬
‫جی جی جتریت ہی ہے میں نے سوخا عیا آنی سے یات ہی کر لوں لیکن مجھے لگیا ہے‬
‫میں کجھ زیادہ ہی ل نٹ ہو گیا وہ تھی اسی ایداز میں نوال تھا جی یلکل صجیح سوخا آپ نے مما‬
‫سو گتی ہیں میں نہ ہونی نو آپ یال وجہ متری مما کی بییڈ حراب کرنے وہ اسے حرانے کو نولی‬
‫تھی چیکہ اشکی آواز سے سید غلی چیدر شاہ کو ایتی شاری تھکن اپرنی ہونی مخشوس ہو رہی‬
‫ی‬
‫تھی وہ آ یں یید کتے اسے شن رہا تھا کجھ نو یں گے ھی؟ یں آپ سے یات کر رہی‬
‫م‬ ‫ت‬ ‫ل‬ ‫ھ‬ ‫ک‬
‫ت ہ‬
‫ہوں ہاینہ اب مسلسل خاموسی سے اکیا کر نولی ھی م نولو یں شن رہا ہوں ا کی بیید‬
‫ش‬ ‫م‬ ‫م‬‫ہ‬

‫کی وجہ سے گھمتر آواز گوتچی تھی ہاینہ کے دل نے ایک ی نٹ مس کی تھی اا آپ سو‬
‫خابیں میں کال رکھ رہی ہوں وہ کہتی ہوۓ کال رکھ گتی چیکہ چیدر اشکے کہتے سے نہلے ہی‬
‫شکون سے سو حکا تھا ابسی کیا یات تھی کہ نہ ایتی بیید جھوڑ کر مما سے یات کریا خاہ رہے‬
‫تھے ہاینہ سو چتے ہوۓ عیا ییگم کا مویاییل رکھ کر ا یتے روم میں سونے خلی گتی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 124‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫الینہ ا یتے ییڈ پر لیتی ہونی تھی سمٹم ییگم اسے کٹھی کجھ نو کٹھی کجھ کھال رہی تھیں یلکل‬
‫چیال نہیں رکھتی ہو اییا کمزوری کی وجہ سے نےہوش ہو گتی تھیں ہاینہ نے انہیں نہی‬
‫ت‬ ‫کھ‬ ‫کھ‬ ‫ب‬ ‫م‬‫م‬ ‫ت م‬
‫س‬
‫وجہ ییانی ھی ا می سس کریں اییا ال ال کر ماریں گی کیا؟ الینہ منہ ییا کر نولی ھی للا‬
‫تھ ج‬
‫نہ کرے کیسی یابیں کرنی ہو الینہ سمٹم ییگم غصے سے نولی یں ا ھھا سسشوری وہ‬
‫س‬ ‫س‬ ‫ش‬ ‫ھ‬
‫ی‬ ‫ت‬ ‫س‬ ‫گ‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ٹ‬ ‫م‬ ‫س‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫یچ کر نولی نو م م م کرا دیں اجھا الینہ نہ ییاؤ تمہارا پراییڈل سوٹ م ی لر کو کب‬
‫د یتے خاؤ گی؟ سمٹم ییگم خایتی تھیں کہ وہ جود پراییڈل سوٹ ی یوانہ خاہتی تھی اسے سب‬
‫سے الگ ییایا تھا نو وہ جود نوجھ بیٹھیں جی مما کل نور کا ولٹمہ ہو خاۓ تھر خل لیں گے‬
‫الینہ محض اییا ہی کہ یانی سمٹم ییگم سر ہال گتیں‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 125‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫نور واسروم سے کونی گھیتے ئعد آنی تھی کتڑے خییج کرکے وہ خاۓ تماز ییجھانے لگی جب‬
‫ئظر شا متے ضوفے پر لیتے وجہدان پر پڑھی جو جہرے پر یازو ر کھے لییا ہوا وہ اسے اگ یور کرنی‬
‫تماز ادا کرنے لگی تماز کے ئعد وہ دغا کے لتے ہاتھ اتھا گتی تھی یا للا پترا شکر ہے ہر جتز‬
‫کے لتے مجھے کونی شکایت نہیں ہے آپ سے مجھے بس صتر خا ہتے آپ سے اور کجھ نہیں‬
‫مجھے اس شحص کے لتے صتر دیں جس نے متری عزت پر ائگلی اتھانی اور اب وہ مترا‬
‫سوہر ہے مجھے نہیں ییا للا میاں میں کیا کروں میں بس نہ خایتی ہوں کہ وہ شحص مجھے‬
‫متری ئظروں میں گر گیا تھا اس دن وہ رونے ہوۓ کہ رہی تھی اس کی مسلسل آواز سے‬
‫وجہدان کی آیکھ کھل گتی تھی وہ اشکی شاری یابیں شن حکا تھا اور اسے نہ سوچ سوچ کر‬
‫غصہ آرہا تھا وہ ایتی مجنت کی آیکھوں میں آنے والے آبشوؤں کا سنب ییا تھا وہ کجھ سوچیا‬
‫ہوا اشکے یاس گیا تھا اشکے شاتھ بیٹھ کر وہ اشکا ہاتھ تھام حکا تھا نور اسے دیکھتے لگی نور‬
‫مجھے معاف کر دو یار یلتز میں خاییا ہوں میں اس دن زیادہ نول گیا تھا لیکن مترا ئقین کرو‬
‫میں تم سے نہت زیادہ مجنت کریا ہوں تمہارا رویا پرداست نہیں ہے مجھے وہ اسے کہتے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 126‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہوۓ اشکے آبشو صاف کرکے اشکی آیکھوں پر ا یتے ہوی یوں کا لمس مخشوس کرواکر اشکی گود‬
‫میں سر رکھ گیا تھا نور نے یاپر سی وہاں سے اتھ گتی تھی وجہدان بس اسے دیکھیا کر رہ گیا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫چیدر کی آیکھ کھولی نو ایک دلقریب مسکراہٹ اشکے جہرے پر تھی ہاۓ ہاینہ شاہ تم ک یوں‬
‫ی‬ ‫گ مج ی‬
‫ایتی اجھی لگتے لگ تی ہو ھے وہ آ یں یید کتے نوال تھا جہاں اشکا صوم ص ال ہرا آ ھوں‬
‫ک‬ ‫ج‬ ‫ی‬ ‫غ‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫کے شا متے آیا تھا لیکن تم مجھے ضرف اجھی ہی لگتی ہو وہ اسے ئصور میں ر کھے نول رہا تھا‬
‫‪...‬‬

‫متری بیتی کیسی ہے آج کل نو یلکل تھی ئظر نہیں آنی ہے شاخد صاجب اسے آیا دیکھ‬
‫نولے تھے ہاینہ جو ڈھتروں سرمیدگی نے گ ھترا تھا سوری یایا بس فرییڈ کی شادی تھی نو بس‬
‫اس لتے اوپر سے ایک اور دوست کی یاتچ دن ئعد شادی ہے نو اشکی سو ییگ میں تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 127‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫شاتھ خا رہی تھی ‪.‬وہ سرمیدہ سی ییانے لگی ارے کونی یات نہیں میں بس ییگ کر رہا تھا‬
‫ایتی بیتی کو شاخد صاجب ییار سے کہتے لگے نو ہاینہ تھی مسکرانے ہوۓ یاسنہ کرنے لگی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫الینہ بیتے دن ہی کیتے رہے گتے ہیں؟ آج ولٹمہ ہو خاۓ تھر کل ہم یازار خابیں گے اور‬
‫پرسوں تم مانو بیٹھ خاؤ گتی سمٹم ییگم شجتی سے کہتے لگی اور اخیسام تم کارڈ یایٹ آؤ آج‬
‫فورن سے وہ اخیسام سے کہتیں یاہر ئکل گتیں‬

‫‪oh mama is on fire‬‬

‫اخیسام الینہ کو آیکھ ماریا ہوا نوال‬


‫سرم کرو الینہ اسے جٹ لگانے ہوۓ نولی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 128‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫وجہدان کی آیکھ کھولی اس کو رات یاد آنی اشکے غصے سے ما تھے پر شلوبیں آنی وہ ضوفے‬
‫سے اتھا نور ییڈ پر نے جتر سونی ئظر آنی۔ سورج کی روستی نور کے جہرے پر پڑ رہی تھی جو‬
‫اشکے جہرے کو مزید یکھار رہی تھی وخدان نے ایک ئظر اس معصوم جہرے پر ڈالی رات کا‬
‫شارا غصہ تھال کر اسے دیکھتے لگ گیا وہ رات میں اسی حجاب میں ہی سو گتی تھی وہ اتھ‬
‫کے اشکے یاس گیا تھا یاکہ اسے اتھا دے لیکن وہ سونے ہوۓ ایتی ییاری لگ رہی تھی‬
‫وجہدان کا دل خاہا اس وقت کو روک دے وہ اسے مجنت یاش ئظروں سے دیکھتے ہوۓ‬
‫جھک کر اشکی بیسانی پر ایتی مجنت کی نہلی مہر جھوڑ گیا تھا۔ نور ہلکا شا کسمسانی وخدان فورا‬
‫دور ہوا اس سے نہلے کے نور اتھتی وہ فورن سے یاتھروم کی خایب پڑھ گیا کجھ ہی دپر‬
‫میں اشکی کزن نے روم کا دروازہ تجا دیا تھا نور وجہدان اتھ خاؤ تھ یو وغترہ یاسنہ لے کر آۓ‬
‫ہیں اشکے زور سے دروازہ تجانے پر نور اتھ کر بیٹھ گتی تھی آرہے ہیں ہمنہ آنی وہ زور سے‬
‫نولی تھی کجھ دپر ئعد وہ یا ستے کی بییل پر آ گتے تھے جہاں زی نب ییلم ییگم اور عیدو تھی اشکا‬
‫ای نطار کر رہے تھے‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 129‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫ہاینہ ییار کھڑی تھی شلور کام والے اپر اور ایدر شلور ہی سمیل سرٹ نہتے ییجھے شلور پراؤزر‬
‫نہتے الیٹ سے میک اپ میں وہ نہت جوئصورت لگ رہی تھی‬

‫الینہ تھی گڑے میکسی پر گڑے حجاب کتے الیٹ سے میک اپ پتروں میں ہیل حراۓ‬
‫نہت ییاری لگ رہی تھی‬

‫نور ییلو اور شلور کام والی قتیسی میکسی نہتے اسموکی میک اپ کتے ہوی یوں پر ریڈ لپ اسیک‬
‫لگاۓ وہ نہت ہی خیشن لگ رہی تھی وجہدان گڑے بی نٹ کوڑٹ نہتے کھڑا تھا ایکی جوڑی‬
‫سب کو ایتی طرف میواجہ کر رہی تھی‬

‫ولمنہ نہت شایدار ہو گیا تھا نور اب ا یتے روم میں بیٹھ کر ایتی ییکس لے رہی تھی چٹھی‬
‫وجہدان ایدر آیا تھا اسے دیکھتے ہی فون شاییڈ پر رکھ کر اتھتے لگی وہ اشکا صتر آزمانے میں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 130‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کافی خد یک کامیاب ہو رہی تھی۔ وہ اشکے فریب سے گزر کر خانے لگی جب وخدان نے‬
‫اشکا ہاتھ ا یتے ہاتھ میں لے کر ایک جھیکے سے فریب کیا نور ہڑپڑا کر رہ گتی وخدان نے‬
‫اشکی کمر پر ہاتھ کر اشکے اور ا یتے ییچ شارے قاصلے چٹم کردنے اور اشکے جہرے کے کان‬
‫کے فریب ہوا مارنے کا ارادہ ہے کیا وہ اشکے کان میں مدھم سرگوسی کرنے لگا نور کی ہارٹ‬
‫ی نٹ مس ہونی وہ اشکی گردن کے فریب ہوا تھا نور فورا سے اسے ییجھے کر گتی وجہدان‬
‫مسکرانے ہونے اسے سر یا پتر دیکھتے لگا نور اشکی ئظروں سے ک نف یوز ہورہی تھی ہہمم یی مگ‬
‫صاجنہ اگر آیکی اخازت ہو نو میں آج ییڈ پر سو خاؤں وجہدان اشکی طرف سرارت سے‬
‫دیکھتے ہوۓ نوال‬
‫نہیں مج نصر شا جواب آیا تھا کس لتے نہیں ییڈ مترا ہے فسم سے متری کمر اکڑ گتی تھی‬
‫کل تھی وہ اس طرح نوال کہ نور اشکو دیکھتے پر مجیور ہو گتی میں ییڈ پر سو گی اشلتے تم‬
‫ونہیں سو گے نور سیجیدہ سی نولی میں نہی سو گا میں آج ضوفے پر نہیں خاؤں گا وہ‬
‫ک‬ ‫ی‬
‫شحت لہچے میں نوال تھا ۔اجھا نو ابسی یات ہے میں د تی ہوں کون ھے نہاں سونے سے‬
‫ج‬‫م‬ ‫ھ‬
‫روکیا ہے نور غصے سے کہتے ییڈ پر بیٹھ گتی اور وجہدان نہی نو خاہیا تھا وہ تھی اشکے شاتھ آکر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 131‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫لییا ہونہہ نور کہتے شاتھ یاتھروم کی طرف پڑھ گتی کتڑے وغترہ خییج کرنے کے عرض سے‬
‫اور وجہدان اسے خایا دیکھتے لگا۔۔۔۔‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫الینہ آج صیح سمٹم ییگم کے ڈا بیتے پر ا یکے شاتھ ا یتے ڈربس کا کتڑا لے کر آگتی تھی اور‬
‫ییلر کے تھی ڈال آنی تھی الینہ بییا تمہیں ئقین ہے نہ جو ی یوا رہی ہو وہ اسی طرح شل‬
‫خاۓ گا سمٹم ییگم اسے خاۓ کا کپ یکڑانے ہوۓ نولیں جی مما آپ تھی نو خایتی ہیں‬
‫اسے اب مجھے ڈرابیں مت یلز ابساللا اجھا یتے گا الینہ دغا کرنے ہوۓ نولی تھی سمٹم‬
‫ییگم مسکرا دیں ا یتے میں دروازہ تجا تھا دیکھو اخیسام کون ہے سمٹم ییگم کے کہتے سے وہ‬
‫غ‬
‫دروازہ کھو لتے گیا تھا چبہی فزا اشکی اور اشکی یافی کزبس ایدر آنی تھیں اشالم و لیکم فزا‬
‫جوش سے کہتے لگی سمٹم ییگم انہیں دیکھ کر جتران اور الینہ جوش ہونی تھی ارے آج کیسے‬
‫یاد آگتی ہے ہماری؟ الینہ سرارت سے نوجھتے لگی ہم نے سوخا تمہیں نو آۓ گی ہی نہیں‬
‫شادی ہو رہی ہے لیکن نہ نہ ہوا کہ کزن کو فون کرکے یال لوں فزا حقا حقا سی نولی سمٹم‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 132‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ییگم مسکرا دیں ا یکے گھر تھی اب رویک لگتے والی تھی بس خالہ اب ہم شادی کے ئعد ہی‬
‫خابیں گے میا کہ گھر ہمارا شا متے ہی ہے لیکن متری بیسٹ یڈی کی شادی ہے تھتی فزا‬
‫الینہ کو کونی مارنے ہوۓ کہتے لگی الینہ مسکرانے ہوۓ ماتھا ی نٹ گتی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫مما مجھے آج یاسیا کھایا ہے ہاینہ صدی ایداز میں نولی عیا ییگم یاسیا ییانے کے لتے اتھ گتی‬
‫تھیں جب ائکا فون تجا تھا ہاینہ دیکھو زرا کون ہے عیا ییگم کچن میں ہی سے نولی تھیں‬
‫ہاینہ نے فون پر چیدر کا یام خگمگا رہا تھا شاہ چیدر ہیں ہاینہ وہیں سے نولی اجھا تم فون اتھا‬
‫کر نوجھ کو کیا کہ رہا ہے مترے ہاتھ خالی نہیں ہیں عیا ییگم کے کہتے پر ہاینہ فون اتھا گتی‬
‫غ‬
‫اشالم و لیکم شاہ صاجب وہ پر جوش سی نولی تھی چیدر اشکی آواز سیتے ہی مسکرایا تھا‬
‫غ‬
‫و لیکم اشالم شاہ صاجنہ چیدر تھی اسی ایداز میں نوال اجھا ییابیں کیسے یاد کیا متری مما کی‬
‫ہاینہ نوجھتے لگی و بسے ہی میں نے سوخا یات کر لوں خال نوجھ لوں وہ غام سے ایداز میں‬
‫نوال جی جی ہم تھیک ہیں آپ ییابیں کہ کیا سین ہے؟ کب آیا ہے آپ نو خاکے آزاد ہی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 133‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہو گتی ہیں ہاینہ منہ ییا کر نولی ک یوں میڈم آپ کو یاد آرہی ہے متری؟ چیدر سرارت سے‬
‫نوال تھا نہ نہیں میں نو بس ا بسے ہی نوجھ رہی تھی ہاینہ نہ خا ہتے ہوۓ تھی ک نقوز ہو گتی‬
‫تھی خیسے جوری یکڑی گتی ہو اجھا میں نہ اب کال رکھ رہی ہوں للا خاقظ اشکا جواب ستے‬
‫ئغتر وہ کال رکھ گتی تھی یاد نو اسے واقعی آ رہی تھی لیکن وہ جود ق یول نہیں کر یا رہی تھی‬
‫چیکہ دوسری طرف چیدر ہیستے ہوۓ فون کو دیکھتے لگا عج نب لڑکی ہے نہ تھی وہ مسکرایا‬
‫ہوا فون دل پر ر کھے ل نٹ گیا و بسے تھی یاتم اییا ہوگیا تھا اور ہاینہ کی آواز شن کر اب بیید‬
‫تھی شکون کی آنی تھی وہ کجھ ہی دپر میں گہری بیید میں سو گیا‬

‫آج سے الینہ کے فیشن سروع تھے اور نہ دو دو شادیاں ایک شاتھ آ بییڈ کریا کیا ہویا ہے‬
‫کونی ہاینہ سے نوجھیا وہ نہت ہی زیادہ تھک خکی تھی اشلتے آج وہ دونہر یک سونے کا‬
‫ارادہ رکھتی تھی اشکا کونی ارادہ نہیں تھا اتھتے کا وہ خایتی تھی الینہ کے فیشن میں وہ آگے‬
‫تھی کییا تھکتے والی تھی جب اشکا فون تجا تھا جو ا ستے نہایت نےزاری سے اتھایا تھا ہاں‬
‫کون وہ نےزاری سے نوجھتے لگی یار ہاینہ میں یات کر رہی ہوں الینہ یار نو گھر آخا یلز اصل‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 134‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫میں متری شاس کی طی نت نہت حراب ہو گتی ہے وہ ہسییال ہے امی اور مجھے تھی‬
‫انہیں دیکھتے خایا ہے اخیسام گھر نہیں ہے نو آخا یلزز الینہ کے لہچے میں قکرمیدی صاف‬
‫ی‬
‫واضع تھی اجھا آ رہی ہوں یاتچ منٹ میں ہاینہ آ کھیں مسلتے ہوۓ نولی الینہ فون رکھ خکی‬
‫تھی اسے نو دیکھو اب شاس کی کیتی قکر ہو رہی ہے نہ لڑکی تھی یاگل ہے ہاینہ کیدھے‬
‫احکانے ہوۓ اتھ گتی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫نور وجہدان کی طرف جہرے کتے سو رہی تھی وجہدان کی آیکھ کھولی نو ئظر نور پر پڑھی تھی جو‬
‫گہری بییڈ میں سو رہی تھی جہرے پر کجھ یال آرہے تھے وجہدان مسکرا کر اشکے فریب ہویا‬
‫اشکے یال ییجھے کرنے لگا اشکی ہلکی پراؤن ڈارھی نور کے گال سے تچ ہونی تھی نور ہرپڑا کر‬
‫اتھی تھی اسے ا یتے اییا فریب یاکر نور کی ڈھرکن رکی تھی وہ فورن سے اتھی تھی اس سے‬
‫ج‬‫م‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫چ‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫ی‬
‫نہلے وہ ھے اپرنی وجہدان نے کے سے اسے ا تے فریب کیا تھا وووہ ھے خایا ہے آ آج مما‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 135‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ککے تھی ددپتر ہو رہی ہے جھوڑوں مجھے وہ گ ھترا کر نولی نو وجہدان نے مسکرا کر اشکا ہاتھ‬
‫جھوڑ دیا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ایک گھیتے میں وہ ہسییال کے ایدر تھے سمٹم ییگم اور الینہ شارہ ییگم کے روم میں تھے‬
‫ارے سمٹم نہن آپ نے کیوں ئکل نف کی آنے کی متری بیتی کو تھی شاتھ کے آ بیں آج‬
‫نو ا ستے مانو بیٹھیا تھا متری طی نت نہتر ہے اب شارہ ییگم انہیں دیکھتے ہی مجنت سے‬
‫نولیں تھیں آپ نے نو ہمیں ڈرا ہی دیا تھا سمٹم ییگم نولیں الننہ الینہ جپ تھی بس نہن‬
‫زیدگی کا کجھ نہیں ییا میں سب نہ خاہتی ہوں کجھ وقت ا یتے نویا نونی کے شاتھ گزار لوں‬
‫مترا کہیا نہ ہے کہ کل مہیدی کر لیتے ہیں وہ آیکھوں میں امید لتے نولیں تھیں لیکن نہن‬
‫الینہ شادی سے نہلے ضرار کے شاتھ نہیں بیٹھ شکتی سمٹم ییگم آرام سے ییانے لگیں نو‬
‫کونی یات نہیں ہم سیترٹ کر لیں گے ضرار اسے د یکھے گا تھی نہیں ک یوں متری بیتی کو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 136‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کونی مسیلہ نو نہیں شارہ ییگم الینہ کو مجنت یاش ئظروں سے دیکھتے ہوۓ نولیں الینہ محض‬
‫ی‬
‫آ کھیں جھکا گتی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫وجہدان آج نور کو اشکے گھر جھوڑ گیا تھا نور کا کہیا تھا کہ وہ الینہ کی شادی یک اب نہیں‬
‫رکے گی چیکہ ییلم ییگم نے وجہدان کو تھی نہت روکا تھا لیکن وہ کل آنے کا وغدہ کرکے‬
‫خال گیا تھا‬
‫ک‬ ‫گ‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫گ‬ ‫ک‬ ‫ت ی‬
‫مما اب میں ییار ہونے خا رہی ہوں آپ یا م د یں شات تج تی یں نور م م کو ہتے‬
‫ہ‬ ‫ھ‬
‫ہوۓ اتھی تھی جو جب سے نور کو وجہدان سے یات کرنے کے اسے جوش رکھتے کے‬
‫لیکحڑز دے رہی تھیں‬
‫کجھ دپر میں نور ییار کھڑی تھی شتز سوٹ نہتے جو یلکل سمیل شاتھ ییال کام ڈار دو ییا لتے‬
‫یالوں کو جھییاں میں یایدھے کانوں میں شتز ہی جھمکے نہتے جوئصورت ہاتھوں میں شتز اور‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 137‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ییلی جوڑیاں نہتے وہ نہت ییاری لگ رہی تھی ا ستے آج ہاینہ کے شاتھ خایا تھا وہ جود کو‬
‫ل‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫د تی ہاینہ کا ای نطار کرنے گی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ہاینہ تھی شتز نور خیسا سمیل سوٹ نہتے شاتھ شتز ہی کام واال دو ییا لتے یالوں کو کھولے‬
‫ہاتھوں میں شتز جوڑیاں نہتے الیٹ سے میک اپ میں جوئصورت آیکھوں کی گہری یلکوں پر‬
‫مشکارا لگاۓ پتروں میں شتز ہیل نہتے وہ نہت جوئصورت لگ رہی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫الینہ ییلے جوڑے میں لمتے گھتے جوئصورت یالوں کو جھییا میں یایدھے سر پر دو ییا لتے‬
‫تھولوں کی چیولڑی نہتے میک اپ سے یاک جہرا لتے وہ اس شادگی میں تھی نہت‬
‫جوئصورت لگ رہی تھی اب اسے بس اشکی خان سے ییاری دوسیوں کا ای نطار تھا اشکا دل‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 138‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کس طرح جون کے آبشو نی رہا تھا نہ ضرف وہی خایتی تھی وہ اب بس ہاینہ اور نور کے‬
‫‪....‬شاتھ بییاۓ یل میں ا یتے دکھ تھولیا خاہتی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ہاینہ نور کو لے کر اب الینہ کے گھر آنی تھی نور شن نور جو ایدر خا رہی تھی ہاینہ کی آواز سے‬
‫یلتی تھی ہاں کیا ہوا نور نوجھتے لگی سب تھیک نو ہے نہ؟ ہاینہ اشکے جہرے کا خاپزہ لیتے‬
‫ہوۓ نولی ہاں یار سب تھیک ہے کیا ہویا نور کیدھے احکا کر نولی نو ہاینہ اسے ایکھ ئظر‬
‫دیکھ کے رہے گتی خل اتھی ایدر خلتے ہیں پترے سے ئعد میں ئفصیل سے یات کرنی‬
‫‪ ....‬ہوں وہ نور کے گلے میں ہاتھ ڈا لتے ہوۓ نولی‬
‫ب‬
‫وہ دونوں ایدر آۓ نو الینہ شا متے یٹھی ئظر آنی تھی جو انہیں دیکھتے ہی جوش ہو گتی تھی‬
‫اور فورن سے ا یکے گلے لگی تھی واو نو نو یار نہت ییاری لگ رہی ہے نور اور ہاینہ دونوں‬
‫نولے تھے الینہ سرما گتی تھی اقف ایک نو نہ سرمیلی آتمہ نور ہیستے ہوۓ نولی تھی چبہی فزا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 139‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫آنی تھی وہ انہیں شالم کرنی انہی کے شاتھ بیٹھ گتی تھی خلو الینہ ئعروف نو کرواؤ سمٹم‬
‫ییگم کہ کر یاہر مہمانوں کے یاس خلی گتیں تھیں‬
‫ہاں فزا نہ نور ہے متری ییاری دوست اور نور نہ فزا ہے متری خالہ کی بیتی الینہ نور کی طرف‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ت ل‬
‫اشارہ کرنی نولی اجھا نہ وہ نور ہے نہ جو یاولز ھی تی ہے فزا کجھ سو چتے ہوۓ نولی ھی‬
‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ل‬
‫ہاں جی نہ نور قاطمہ ہیں جو نہت مزے مزے کے یاولز تی ہیں الینہ مزے سے نولی‬
‫تھی بس بس نو تھی کم نہیں ڈی الینہ خان ڈا گتریٹ راپتر نور تھی اسی ایداز میں نولی تھی‬
‫ت‬ ‫ل‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫ج‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ن ل‬
‫آپ ہیں تی فزا اب ہاینہ سے نو ھتے ہوۓ نولی ھی جو مویا ل یں گی ہونی ھی‬
‫م‬
‫نہیں نہیں ہاینہ تھی ایک یاول لکھ رہی ہے اشکا اپترسٹ نہیں تھا لکھتے میں لیکن میں‬
‫ل‬ ‫ن‬ ‫ی‬‫ل‬‫چی‬
‫نے نور نے اسے یج کیا تھا نو نہ اب ایک ہت ہی کمال یاول کھ رہی ہے (یاران‬
‫عشق )جو نور اور میں نوسٹ کرنے ہیں اسیوری ہم بی یوں ئعتی نور ہاینہ اور متری الئف پر‬
‫ہے ہماری شاری اسیوری ہے الینہ ئفصیلی ییانے لگی چیکہ فزا سیابسی ئظروں سے ہاینہ کو‬
‫دیکھ رہی تھی لیکن میں نے ہاینہ کو کٹھی فیس یک پر نہیں دیکھا نہ آپ الینہ کی فرییڈ‬
‫لسٹ میں ہیں فزا نے اگال سوال کیا تھا نہیں متری فیس یک مترے نورے یام سے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 140‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫نہیں ہے سیدہ شاہ کے یام سے ہوں میں فیس یک پر ہاینہ ہایید ہے ہاینہ آیکھ مارنے‬
‫ہوۓ نولی آہاں نو کیسا لگ رہا ہے یاول لکھیا فزا تھر سے نوجھتے لگی اجھا لگ رہا ہے کافی‬
‫اور ایک دو ریڈرز ہیں مترے جو مجھے نہت بسید ا جھے نو شارے ہیں لیکن‬
‫)مشکان نور ‪/‬ابس ہتر اور مہا گل خان(‬
‫مترے نہت ا جھے ریڈرز ہیں ا یکے کمتیس مجھے نہت بسید ہیں ہاینہ مزے سے ییا رہی تھی‬
‫خلو لڑک یوں رسم کا یاتم ئکلے خا رہا ہے یافی یابیں ئعد میں کریا سمٹم ییگم جوسی سے کہ رہی‬
‫تھیں آج وہ نہت جوش ئظر آرہی تھیں‬
‫کجھ دپر میں الینہ کی مانو کی رسم چٹم ہو گتی تھی ہاینہ اور نور نے اسے ابین میں نہال دیا تھا‬
‫اور اب وہ یکس لیتے میں لگی ہونی تھیں‬

‫الینہ مہیدی والی آنے والی ہے خلدی سے جو کام ہیں کر لو تم تھر ئعد میں مشکل نہیں‬
‫ہوگی سمٹم ییگم کاموں میں لگیں اسے ییار سے کہتے لگی جی مما الینہ محض اییا کہ یانی اور وہ‬
‫کہتی تھی کیا وہ اس شحص کے یام کی مہیدی لگوانے خا رہی تھی خیسے اس نے دیکھیا یک‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 141‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫بسید نہیں کیا تھا وہ دس شالوں سے ایک ابسان کی مجنت میں گرقیار تھی جسے اشکی مجنت‬
‫کی جتر یک نہ تھی وہ نو کسی اور کے جواب دیکھیا تھا اور اب الینہ تھی ایتی زیدگی کسی اور‬
‫ی‬
‫کے یام کرنے والی تھی ا ستے کرب سے آ کھیں یید کیں تھیں‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ہاینہ اورتج لہیگے پر اورتج ہی کڑنی نہتے ہم ریگ کام واال دو ییا لتے یالوں کو کھال جھوڑے سر پر‬
‫گول یکہ لگاۓ کانوں میں جھمکے نہتے ہاتھوں میں گول یکے والی مہیدی لگاۓ شاتھ اورتج‬
‫ہی جوڑیاں نہتے الیٹ سے میک اپ میں ہوی یوں پر ڈارک ییک لپ اسٹ لگاۓ پتروں‬
‫میں اورتج ہی ہیل نہتے وہ خد سے زیادہ جوئصورت لگ رہی تھی اوۓ ہوۓ تم نو نہت‬
‫جسین لگ رہی ہو یار زی نب جو جود ییک گرارے میں ییار کھڑی تھی اسے دیکھتے ہی سیابسی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 142‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ایداز میں نولی تھی تم تھی نہت ییاری لگ رہی ہو ہاینہ اسی ایداز میں نولی تھی زی نب تھی‬
‫‪.‬کافی جوئصورت تھی اور آج تھی وہ نہت ییاری لگ رہی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫نور گرین کلر کے گرارے میں شاتھ ریڈ کام والی سرٹ نہتے سمیل گرین دو ییا لتے یالوں کو‬
‫اشتریٹ کتے کھال جھوڑے الیٹ سے میک اپ پر ڈارک لپ اسٹ لگاۓ ہاتھوں میں‬
‫ڈارک گرین اور ریڈ جوڑیاں نہتے پتروں میں ریڈ کھوشہ نہتے وہ نے خد ییاری لگ رہی تھی‬
‫م‬ ‫ل‬ ‫ھ‬ ‫گ‬ ‫ک‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫م‬‫ہ‬ ‫م‬‫م‬‫ہ‬
‫م م خان یتے کا ارادہ ہے کیا؟وجہدان ھے ھڑا میتر ہچے یں نوال تھا اسے نور پر الل‬
‫ریگ نہت بسید تھا اوپر سے اشکی‬

‫‪collar bone‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 143‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫اشکے ہوش اڑا رہی تھی وہ کافی دپر سے اسے ا بسے ہی دیکھ رہا تھا نور اس کے مسلسل‬
‫دیکھتے سے ک نف یوز ہو گتی تھی اس سے نہلے کہ نور یلتی وہ ییجھے سے اسے حصار میں لے‬
‫حکا تھا یار نہت کمال لگ رہی ہو وہ اسے مجنت سے کہیا اشکی نون پر ائگلی رکھتے لگا تھا‬
‫ی‬ ‫ع‬ ‫م‬ ‫ی‬
‫جب نور نے چیکے سے اسے ھے کیا تھا ڈور رہا کرو مترے سے وجہدان ل نور آ ھوں‬
‫ک‬ ‫ج‬‫ی‬
‫میں سرجی لتے نولی تھی وجہدان اسے کجھ دپر دیکھیا رہا تھر چیکے سے اسے جھوڑیا وہاں سے‬
‫آگے پڑھ گیا تھا نور گہرے شابس لیتے لگی تھی جب وجہدان وابس آکر اسے دنوار سے لگا‬
‫حکا تھا اب جب یک تم جود مجھ سے معافی نہیں مایگو گی جب یک میں تمہارے فریب‬
‫ی‬ ‫س‬ ‫ک‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫نہیں آؤں گا وہ غصے سے سرخ آ یں لتے یاہر ل گیا تھا کجھ دپر یں م م ا کے‬
‫ش‬ ‫گ‬ ‫ی‬ ‫ٹ‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫ئ‬ ‫ھ‬
‫یاس آنی تھیں بییا خلدی خاؤ وجہدان گاری میں و یٹ کر رہا ہے چیکہ نور کے لتے اب‬
‫اشکا شامیا کرنے کی سوچ ہی سوخان روح تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 144‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫الینہ شتز لہیگے پر شتز کڑنی نہتے حجاب والے سر پر ماتھا یتی لگاۓ مہیدی والے جوئصورت‬
‫ہاتھوں میں شتز جوڑیاں نہتے الیٹ سے میک اپ میں پتروں میں شتز ہیل نہتے وہ نہت‬
‫جسین لگ رہی تھی الینہ بییا آخاؤ یاہر سمٹم ییگم اسے ییار کرنے ہوۓ نولی تھیں مما نہ‬
‫گھویگھٹ نو ڈال دیں الینہ مصوم نت سے نولی تھی سمٹم ییگم نے اشکا ی نٹ کا کام واال‬
‫دو ییا اشکے سر پر گھویگھٹ کی طرح سنٹ کر دیا تھا ماشاللا للا پری ئظر سے تجاۓ سمٹم‬
‫ییگم اشکا ماتھا جو متے ہوۓ نولیں تھیں خلیں خالہ آخابیں شارہ آ یتی کہ رہی ہیں کہ مولوی‬
‫صاجب آنے والے ہیں آپ الینہ کو لے آ بیں فزا آکر ییانے لگی کیا مطلب مولوی‬
‫خ‬ ‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫صاجب ک یوں الینہ نہ ھی سے نولی تمہاری شاس کا کم ہے کہ تمہارا ئکاح آج ہوگا فزا‬
‫غام سے ایداز میں نولی کیا لیکن آج ک یوں الینہ کو جترت کا چ نکا گا تھا نہاں اییا سب ہو رہا‬
‫تھا اور اسے ییا تھی نہیں تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 145‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہاینہ اور نور شاتھ ہی نہیچے تھے ایک دوسرے سے ملتے کے ئعد وہ الینہ کے یاس گتے تھے‬
‫ماشاللا ہاینہ اسے دیکھتے ہی مجنت سے نولی تھی الینہ مسکرا دی تھی تھتی واہ واہ نہت‬
‫ییاری لگ رہی ہے نور اشکے گلے لگتے ہوۓ نولی تھی آخاؤ بییا اب سمٹم ییگم کی تھر سے‬
‫آواز گوتچی تھی ہاں خاؤ ئکاح میں دپر نہیں کرنی خا ہتے ہاینہ نولی نو الینہ نے اسے جترت‬
‫سے دیکھا تھا تمہیں ییا تھا؟ وہ جتران سی نولی نہیں ہمیں اتھی یاہر آ یتی نے ییایا زی نب‬
‫ییانے لگی نو الینہ سر ہال گتی‬

‫ع‬‫م‬ ‫ت‬ ‫ی‬‫خ‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫سی ب‬


‫الینہ ا یج پر ھی ھی ضرار ا ھی یس والی شایید پر تھا الینہ کی ڈھرکن مول سے پتز‬
‫خل رہی تھیں ہاتھ پرف کی طرح تھیڈے تھے یا للا اس شحص کو مترے دل سے ئکال‬
‫دے جو مترا کٹھی تھا ہی نہیں نہ اب کٹھی ہو شکے گا یا للا ضرار کو مترے دل سے ئکال‬
‫دیں آپ نے نو مترے مقدر میں تھی وہ شحص رکھا ہے جس کا یام تھی ضرار ہے میں‬
‫کیسے اسے تھولوں گی یا للا متری مدد کریں مجھے مترے ہونے سوہر کے لتے مجلص ییا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 146‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫دے وہ آبشوؤں کو روکے ہوۓ کہ رہی تھی لیکن تھر تھی ایک آبشو اشکی آیکھ سے نوٹ‬
‫کر گرا تھا لیکن گھویگھٹ کی وجہ سے کسی کو ئظر نہیں آشکا تھا‬

‫کجھ دپر میں اشکی ئکاح کی رسم سروع ہو گتی تھی الینہ خان آئکا ئکاح ضرار خان سے نہے‬
‫یایا خایا ہے کیا آپ کو ق یول ہے؟‬
‫ت‬ ‫ف‬ ‫ف‬ ‫ق‬ ‫ج‬‫ج‬‫ح‬
‫جج جی قییول ہے وہ کیکیانے ہوۓ ہوی یوں سے نولی ھی آج وہ اییا آپ کسی اور‬
‫کے جوالے کر خکی تھی‬

‫کجھ ہی دپر میں گ ھتراہٹ سے اشکی خالت حراب ہو گتی تھی بییا ابسا کرو اسے کجھ دپر کے‬
‫لتے پڑاییڈل روم میں لے خاؤ کجھ دپر ریلیکس ہو خاۓ گی شارہ ییگم کے کہتے پر ہاینہ اور‬
‫نور اسے پراییڈل روم میں لے آۓ تھے الینہ نو تھیک ہے نہ نور اشکا یازو مسلتے ہوۓ نولی‬
‫تھی ہاں نہتر ہوں وہ محض اییا ہی کہ یانی تھی اجھا یار تم لوگ بیٹھو میں زرا ایک کال‬
‫کرکے آنی ہاینہ ان سے کہتی یاہر ئکل گتی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 147‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫جی مما تھیک ہے ہم خلدی آخابیں گے اوکے اوکے دویٹ وری اب کال رکھیں للا خاقظ‬
‫ہاینہ جو کال کرکے یلتی تھی شا متے کھڑے وجود سے پری طرح یکرانی تھی اقف ہو تھتی کیا‬
‫ہے وہ ماتھا مسلتے ہوۓ نولی تھی شکر ہے آپ گری نہیں میڈم خانی نہجانی آواز سے‬
‫ہاینہ نے چیکے سے منہ اوپر اتھایا تھا جہاں وہ کالے کڑنے تجامے پر کالی شال ڈالے‬
‫مردانہ وخاہت کی خلتی تھڑنی مصال لگ رہا تھا آ آ آی نپ کب آۓ وہ ایک کر نولی تھی آج‬
‫ا یتے دنوں ئعد وہ اسے دیکھ رہی تھی آج ہی آیا ہوں چیدر اشکی جترت اتچواۓ کرنے‬
‫ہوۓ نوال تھا لیکن آپ متری دوست کی شادی میں کیا کر رہے ہیں ہاینہ اب ایتی پرانی‬
‫نون پر آنی تھی نہلی یات میں آیکی دوست کی شادی میں نہیں ا یتے دوست کے ئکاح‬
‫یلس مہیدی پر آیا ہوں وہ چیا چیا کر نوال تھا اور دوسری یات تم ہاینہ ہی ہوں نہ؟ اییا ییار‬
‫ہوکر یککل الگ رہی ہو چیدر آحر میں سرات سے نولیا ہاینہ کو آگ لگا گیا تھا نہلی یات میں‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 148‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫نے کونی میک اپ کی نہے نہیں لگانی جو آپ مجھے نہجان ہی نہیں رہیں ہیں اور دوسری‬
‫یات میں و بسے تھی نہت ییاری لگتی ہوں سمیل میں تھی وہ منہ ییا کر نولتی چیدر کے‬
‫دل میں اپر رہی تھی ہاۓ میں نے کب کہا کہ آپ ییاری نہیں ہیں وہ گھمیتر لہچے نولیا‬
‫اشکے سر کا یکہ تھیک کرنے کے لتے اشکے فریب ہوا تھا ہاینہ کی شابس روکی تھی وہ اشکے‬
‫اس قدر فریب کھڑا تھا ییاری لگ رہی ہو وہ اشکا یکہ تھیک کریا ہوا نوال تھا تھر ییجھے ہوکر اشکا‬
‫ت‬ ‫ل‬ ‫ئ‬ ‫ی‬ ‫ق‬ ‫ل‬ ‫م‬‫ک‬ ‫م‬
‫ل خاپزہ یتے لگا وہ وا عی ا تی جو صورت گ رہی ھی کہ چیدر کو لگا تھا آج وہ اس لڑکی‬
‫کے شا متے ہار خاۓ گا ہاینہ اشکی ئظروں سے ک نف یوز ہونی خانے لگی تھی جب ا ستے ییجھے‬
‫سے اسے ئکارا تھا مجھے ایتی دوست سے نو ملواؤ وہ سرارت سے نوال تھا ہاۓ للا آیکو ہو کیا‬
‫ت‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫گیا ہے اشالمآیاد سے تھرکی ین کر آ گتے ہیں ہاینہ آ یں ھونی کرکے نولی ھی فور نور کایید‬
‫ج‬ ‫ھ‬
‫ائقورمیشن وہ مترے دوست کی ہونے ییوی ہے تھاتھی ہے اب مترے چیدر آیکھ مار کر‬
‫نوال نو ہاینہ ہیستے ہوۓ سر ہال گتی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 149‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫کجھ دپر میں وہ چیدر کے شاتھ الینہ کے یاس تھی الینہ دیکھو نہ ہیں سید غلی چیدر شاہ‬
‫مترے کزن یلس تمہارے دنور وہ مزے سے نولی تھی جب الینہ نے چیدر کو دیکھ کر شالم‬
‫کیا تھا چیدر اشکا جواب دے کر بیٹھ گیا تھا میں آپ سے اس لتے ملتے آیا ہوں ک یوں کہ‬
‫ضرار نے مجھے تھیجا ہے آپ سے ملتے کے لتے وہ خاہیا ہے میں آپ سے مل کر اسے‬
‫آیکی ییحر کے یارے میں کجھ ییاؤں اسے چیدر نے صاف گوہی کا مطاہرہ کیا تھا چیکہ ہاینہ‬
‫اور الینہ اسے منہ کھولے دیکھ رہی تھیں لیکن جب آیکی دوست متری نہ ییاری سی یاگل‬
‫کزن ہے نو کونی نو یات آپ میں تھی ہوگی چبہی نہ آیکی دوست ہے چیدر ہاینہ کو دیکھ کر‬
‫اب تھر سے سرارت سے نوال تھا ہاینہ ایتی نہ عج نب سی ئعرئف شن کر تھی سرما گتی تھی‬
‫وہ اییا سرخ جہرہ لے کر دوسری طرف دیکھتے لگی جب چیدر اتھ کر الینہ کے یاس گیا تھا‬
‫س‬
‫ضرار نہت اجھا ابسان ہے بس تھوڑا شا یاگل تھی ہے لیکن آپ اسے ھتے کی‬
‫ج‬‫م‬
‫کوشسش کریں گی نو خلدی سمجھ خابیں گی للا آپ کے ئصنب ا جھے کرے جوش رہیں‬
‫چیدر اشکے سر پر ہاتھ رکھ کر آگے پڑھ گیا چیکہ الینہ کو ابسا لگا تھا کہ وہ ضرار کا دوست کم‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 150‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫اشکا تھانی زیادہ ہے اسے نہ ہییدسم شحص ایتی اس ییاری سی دوست کے لتے نہت بسید‬
‫آیا تھا جو اشکے ہر ا جھے پرے وقت پر اس کے شاتھ رہتی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫نور وجہدان کو دیکھتے یاہر آنی تھی جو آج جب سے اسے الینہ کے یاس جھوڑ کر گیا تھا نو‬
‫یلٹ کر ئظر ہی نہیں آرہا تھا مجھے دھویڈ رہی ہو؟ ییجھے سے وجہدان کی آواز آنی تھی نہیں‬
‫میں بس ا بسے ہی یاہر آنی تھی گ ھتراہٹ سی ہو رہی تھی وہ نہانہ ییا گتی تھی کیا مطلب‬
‫ہے گ ھتراہٹ ہو رہی تھی طی نت نو تھیک ہیں نہ وہ اشکے فریب آیا اشکو یازو سے تھا متے‬
‫ہوۓ نوال تھا نور اس کو دیکھ کر رہے گتی جو اشکی طی نت کا شن کر اییا غصہ تھول گیا تھا‬
‫نہیں میں تھیک ہوں نور ییجھے ہوکر کہتے لگی نو وجہدان کو ایک دم سے اشکی دونہر والی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 151‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫حرکت یاد آنی تھی وہ چیکے سے اسے ییجھے کرکے آگے پڑھ گیا تھا نور بس اسے خایا د یکھے‬
‫گ تی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ضرار شفید کڑنے تجامے پر شکن شال لتے صاف ریگت پر ہلکی ہلکی سی ڈارھی میں یالوں‬
‫کو چیل سے سنٹ کتے وہ نہت ہیدسم لگا رہا تھا اب وہ الینہ کے شاتھ بیٹھتے واال تھا‬
‫لیکن اتھی الینہ وہاں موجود نہیں تھی وہ شارہ ییگم اور آقیاب صاجب کے شاتھ خلیا ہوا‬
‫اسییج پر آیا تھا سمٹم نہن اب الینہ کو تھی نوال لیں یاکہ مہیدی کا فیشن اسیارٹ ہو شارہ‬
‫ییگم کے کہتے پر وہ فزا کو الینہ کو یالنے کا کہ خکی تھیں کجھ دپر میں الینہ ہاینہ نور زی نب اور‬
‫فزا کے شاتھ خلتے ہوۓ آنی تھی اسییج کے یاس نہیچ کر اشکے قدم رک گتے تھے وہ تھر‬
‫سے ایتی مجنت کے یارے میں سو چتے لگی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 152‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫بییا ضرار الینہ کا ہاتھ یکر کر اوپر حڑھاؤ اب نو ئکاح ہوگیا ہے تھتی شارہ ییگم جوسی سے کہتے‬
‫ی‬
‫لگی ضرار نہ خا ہتے ہوۓ اتھا تھا اور اشکا ہاتھ تھاما تھا الینہ نے نے اخییار آ کھیں یید‬
‫کرکے نہت سے آبشو ا یتے ایدر ایارے تھے وہ اب تھی گھویگھٹ میں تھی ضرار اسے دیکھ‬
‫نہ شکا تھا لیکن وہ اشکا ہاتھ یکڑ کر پربسان ضرور ہوا تھا الینہ کا ہاتھ پرف کی ماید تھیڈا تھا وہ‬
‫آرام سے اوپر حڑھی تھی ا ستے ضرار کی طرف دیکھیا یک گوارا نہیں کیا تھا کجھ دپر ئعد مہیدی‬
‫کی رسم ہوگتی تھی کجھ لوگ رہے گتے اب ضرار کے کجھ کزبس ڈابس کر رہے تھے چیدر‬
‫اور وجہدان تھی اب اس طرف ہی تھے ایکی آبس میں اجھی ین گتی تھی جب ہاینہ وجہدان‬
‫ک‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ب‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ن‬
‫کے سر پر چی ھی وجہدان تھانی آخا یں آ کی اور نور کی کس لوں وہ اسے جوش سے ہتے‬‫ی‬
‫لگی تھی چیکہ چیدد کو اشکا اس طرح کسی سے یات کریا اجھا نہیں لگا تھا وہ سر ہالیا ہوا نور‬
‫کی خایب پڑھ گیا تھا جو ہلکے ہلکے اسیتیس مار رہی تھی آپ تھی آخابیں آیکی تھی لے لوں‬
‫گی اور وہ تھای یوں خیسا ہے مترا متری دوست کا سوہر ہے ہاینہ اشکے موڈ سے اشکی یا‬
‫بسیدیدگی کا ایدازہ لگانی یاخانے ک یوں اسے وصاجت دے گتی تھی جو ا ستے کٹھی کسی کو‬
‫نہیں دی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 153‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫وجہدان نور کی طرف گیا نو اشکو اسیتیس مارنے دیکھ ایک دم سے غصہ آیا تھا کیتی یار کہا‬
‫ہے کہ ڈابس مت کیا کرو وہ شجتی سے نوال تھا ڈابس تھوڑی کر رہی ہوں نور کیدھے احکا کر‬
‫نولی جب فزا نور کے یاس آنی تھی الینہ کہ رہی ہے کہ آپ ا یتے ہسییڈ کے شاتھ رسم‬
‫کے لتے آخابیں اور ہاینہ کو تھی لے آ بیں وہ کہتی خلی گتی تھی اب وہ سب اسییج پر گتے‬
‫تھے‬

‫نور اور وجہدان اشکی رسم کرنے کے لتے بیٹھے تھے نور نے نہت مشکل سے الینہ کو کیک‬
‫کھانے دیا تھا آ یتیشن یلزز ہاینہ ایکی طرف کمترہ کرنے ہوۓ نولی تھی وہ بی یوں مسکرا کر‬
‫اسے دیکھتے لگے ہاینہ نے نہ لمچے مہارت سے کمترے میں ایارے تھے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 154‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫اب ہاینہ کی یاری ہے رسم کی نور نولی نو ہاینہ زی نب کو آواز لگانے لگی جو اشکی دوسری آواز‬
‫پر اشکے یاس تھی آخاؤ اب ہم رسم کریں ہاینہ مزے سے کہتے لگی میں نے نو کر لی فزا‬
‫کے شاتھ زی نب غام سے لہچے میں نولی تھی کیا مطلب میں اکیلی بیٹھوں گی؟ للا میاں‬
‫ییدہ اییا تھی سنگل نہ ہو ہاینہ منہ ییا کر نولی تھی رکو تم اکیلی نہ بیٹھو چیدر تھانی خلدی‬
‫سے آخابیں آپ اور ہاینہ شاتھ رسم کر لیں آپ نے تھی نہیں کی ہوگی رسم زی نب آیکھ‬
‫مارنے ہوۓ نولی نو ہاینہ اسے گھور کر رہے گتی تھی اشکے ئعد چیدد اور ہاینہ نے رسم کی‬
‫تھی اور ہاینہ الینہ کو کھالنے کی خگہ جود کیک کھانے میں لگ گتی تھی‬

‫زیدگی تھرنور سی لگ رہی تھی اشکے ئعد اسییج پر ا یکے فہقوں کی آوازیں گوتج رہی تھیں ایکی‬
‫قٹملیس ایکو مجنت یاش ئظروں سے دیکھ رہی تھی جو ہیستے اور یابیں کرنے میں معروف‬
‫تھے ضرار تھی ان میں شامل تھا لیکن اشکی کسی تھی یات پر الینہ نے دھیان نہیں دیا‬
‫ت ھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 155‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫مہیدی کا فیشن دپر سے چٹم ہوا تھا نور اور وجہدان ہاینہ وغترہ سے نہلے گھر آ گتے تھے کیسی‬
‫ب‬
‫رہی مہیدی نور کی نہن زی نب نوجھتے لگی نہت ہی مزےدار نور جو اتھی آکر یٹھی تھی‬
‫جوسی سے ییانے لگی یار مما تھوک لگ رہی ہے نور زور سے نولی تھی آرام سے نولو نور‬
‫وجہدان فون میں لگا سیجیدگی سے نوال تھا ہوں آرام سے نولوں ک یوں تھتی متری زیان ہے‬
‫متری مما ہیں میں خیسے تھی نولوں نور دل میں نولی تھی الننہ ا ستے اب کی یار اور زور کی‬
‫ٹ‬ ‫ی‬
‫آواز لگانی تھی مما کھایتیتیبہہہہ اشکی اس حرکت پر وجہدان لب ھج گیا تھا اس سے لے وہ‬
‫ہ‬ ‫ن‬
‫کجھ کہیا جب شہزاد صاجب کی آواز سے ایکی طرف م یوجہ ہوا تھا ارے ماشاللا آج کیتے دنوں‬
‫ئعد اس گھر میں رونق لگ رہی ہے وہ نور کے یاس آنے اشکے سر پر ہاتھ رکھ گتے تھے‬
‫چیکہ وجہدان کو ڈھتروں سرمیدگی نے آگ ھترا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 156‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫چیدر تھانی آپ ہمارے شاتھ ہی خلیں گے نہ زی نب کے نوجھتے پر چیدر اشکی طرف‬
‫م یواجہ ہوا تھا چیکہ ہاینہ گاڑی اسیارٹ کر رہی تھی ہاں میں شاتھ ہی خلوں گا عیا آنی کی‬
‫کال آنی تھی وہ نہت یال رہی ہیں چیدر سیجیدہ شا نوال اوکے نو تھر ڈراییوو آپ کر لیں اشکے‬
‫شاتھ خانے کا شن کر ہاینہ نے اسے گاڑی کی خانی یکڑا دی تھی خیسے وہ تھی مسکرانے‬
‫ہوۓ یکڑ گیا تھا‬

‫کجھ دپر میں وہ گھر تھے ہاینہ نو فورن فربش ہونے خلی گتی تھی چیکہ چیدر کو عیا ییگم نے‬
‫ا یتے یاس بیٹھا لیا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫مما میں نہت تھک گتی ہوں آپ یلز ایک کپ خاۓ ییوا دیں کسی سے الینہ واسروم سے‬
‫ئکلتے ہوۓ نولی تھی میں ییا د یتی ہوں دلہن ییگم کے لتے خاۓ فزا اسے سرارت سے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 157‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کہتی خکن کی طرف رخ موڑ گتی تھی چیکہ الینہ ایک یار تھر ایتی مجنت کے یارے میں‬
‫سو چتے لگی تھی‬
‫ی‬
‫یا للا مترے دل سے اسے ئکال دیں اب یلزز وہ کرب سے کہتی آ کھیں یید کر گتی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫نور وغترہ سب یا ستے کی بییل پر تھے نور خاموسی سے یاسنہ کر رہی تھی کیا یات ہے متری‬
‫بیتی نہت جپ ہے آج شہزاد صاجب مجنت سے نولے تھے ایکی یات پر نور محض‬
‫مسکرانی تھی کیسی ہے متری بیتی؟ شہزاد صاجب نے ایک یار تھر مجنت سے نوجھا تھا‬
‫مجھے نہیں ییایا کہ کیسی ہے آپ کی بیتی نہت خلدی چیال آگیا آیکو مترا خال نوجھتے کا نور‬
‫منہ ییا کر نولی تھی اییا غصہ کس یات کا ہے؟ شہزاد صاجب اسی ایداز میں نولے تھے‬
‫نہی کہ نہلے ایتی خلدی شادی کر دی اور تھر تھول تھی گتے نور مصوم نت سے نولی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 158‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہاہاہا میں ایتی بیتی کو کٹھی تھول شکیا ہوں تھال؟ وہ نو آپ ایتی دوست کی شادی میں پزی‬
‫ہیں اسیلے میں نے ڈشترب نہیں کیا ورنہ میں آ یکے لتے نہت شاری حکلتیس الیا ہوں‬
‫شہزاد صاجب مجنت اور سرارت سے نولے تھے ہیں شچی؟ تھییک نو سو مچ یایا نور ا یکے گلے‬
‫لگتے ہوۓ نولی تھی چیکہ شا متے بیٹھا وجہدان ان کو مسکرا کر دیکھ رہا تھا وہ خاییا تھا نور‬
‫سروع سے ا یتے یایا کی الڈلی ہے‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫فزا خلدی کرو الینہ کو لے کر آؤ دپر ہو رہی ہے یالر میں تھی دو بین گھیتے نو الزمی لگے گیں‬
‫سمٹم ییگم یاہر گ نٹ پر کھڑی انہیں ئکارنے لگی تھیں جب الینہ اور فزا خلدی خلدی‬
‫شامان اتھا کر یاہر آ گتے تھے الننہ الینہ کا جہرا نے یاپر ہی تھا دلہن نو وہ ہونی ہے جو ییا‬
‫من تھاۓ لیکن نہاں نو ا ستے ایک یار تھی ا یتے سوہر کی طرف دیکھیا یک گوارا نہ کیا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 159‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫یار ہانی مجھے نہیں ییا نو نے شاڑھی نہتی ہے نو نہتی ہے نور ئصد سی نولی تھی یار نور‬
‫مترے سے نہیں ہوگا نہ سب میں شاڑھی واڑھی نہیں نہن شکتی ہاینہ اشکی عج نب صد‬
‫سے اکیا کر نولی تھی اوو ہاں میں سمجھ گتی شاڑھی نہیا ہر کسی کے بس کی یات نہیں ہے‬
‫نور نے اییا آحری طرئفہ اسٹمعال کیا تھا وہ شاڑھی نہن رہی تھی لیکن اشکا کہیا تھا کہ اشکے‬
‫شاتھ ہاینہ تھی شاڑھی نہتے کیوں کہ وہ اکیلے شاڑھی نہیں نہیا خاہتی تھی اور اب ادھے‬
‫گھیتے سے ہاینہ کی میتیں کر رہی تھی اب نہ اشکا آحری طرئفہ تھا اشکو میانے کا‬

‫او ہیلو ہاینہ شاہ سب کر شکتی ہے اگر اشکا موڈ ہو نو اور ابسی یات ہے نہ نو آج نہن کے‬
‫ت‬ ‫ل‬‫خ‬
‫دیکھانی ہوں میں تمہیں کے شاڑھی نہیا ہویا کیا ہے ہاینہ یچییگ ایداز یں نولی ھی چیکہ‬
‫م‬ ‫ی‬
‫نور اییا پتر بسانے پر لگا دیکھ جوسی سے فون یید کر گتی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 160‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫الینہ وایٹ لہ نگا نہتے شاتھ وایٹ ہی کڑنی نہتے جس پر وایٹ ہی سیاروں کا جوئصورت کام‬
‫تھا پراییڈل میک اپ میں ریڈ لپ اسیک لگاۓ لمتے یالوں کو کھولے سر پر ییدیا لگاۓ ریڈ‬
‫جوئصورت کام والے دو یتے کا گھویگھٹ لتے پتروں میں ریڈ ہی ہیل نہتے مہیدی والے‬
‫ہاتھوں میں ریڈ جوڑیاں نہتے وہ نہت جسین دلہن لگ رہی تھی نہ وایٹ لہ نگا نہیا اشکا اییا‬
‫ق نصلہ تھا وہ سب سے الگ کجھ نہیا خاہتی تھی اور آج اشکی نہ جواہش تھی نوری ہوگتی‬
‫تھی لیکن اس شحص کے ئغتر سب ادھورا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 161‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫نور ریڈ شارھی نہتے یالوں کو جوڑے میں قید کتے الیٹ سے میک اپ میں ہوی یوں پر ریڈ‬
‫لپ اسیک لگاۓ یاؤں میں ڑید ہی جھونی ہیل نہتے ہاتھوں میں گولڈ کا کڑا اور گولڈ کا‬
‫پربسلٹ نہتے کانوں میں گولڈن نوبس نہتے وہ غضب ڈھا رہی تھی وجہدان کو فربش ہوکر ئکال‬
‫تھا اسے ییار دیکھ کر ونہی رک گیا تھا وہ ڑید شاڑھی میں اشکے ہوش اڑا رہی تھی نور کسی کی‬
‫ئظریں جود پر یا کر یلتی نو وہ شا متے کھڑا اسے ہی دیکھ رہا تھا نور اشکی ئظروں سے ک نف یوز ہونی‬
‫یاہر ئکلتے لگی جب وخدان نے اشکا ہاتھ یکڑا کر ایتی طرف کھییجا اور اشکی کمر پر ہاتھ ڈال کر‬
‫فریب کیا۔ا خاہوں نو زپردستی تھی کرشکیا ہوں مگر جب یک تم اس ر ستے کو ق یول نہیں کرو‬
‫گی دل سے تمہارے فریب نہیں آؤ گا ۔نو جھوڑو تھر ۔۔نور گ ھترانے ہونے ییانے لگی جب‬
‫وہ اسے چیکے سے دنوار سے لگا گیا تھا ک یوں کر رہی ہو ابسا؟ کیوں مترا صتر آزما رہی ہو؟ ایتی‬
‫پڑی تھی غلطی نہیں تھی متری جس کی تم سزا دے رہی ہو مجھے ایک یات متری ہمیشہ‬
‫یاد رکھیا نور وجہدان معل اگر تم مترے شاتھ ا بسے ہی رہو گی نہ نو نہت خلد کھو دو گی مجھے‬
‫میں ایک یار گیا نو وابس نہیں آؤں گا تمہاری نہ نےرجی خان لے لے گی متری تھر رویا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 162‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫بیٹھ کر مجھے وہ آیکھوں میں سرجی لتے شدت سے نولیا یاہر ئکل گیا چیکہ اشکی خان خلی‬
‫خانے والی یات پر نور کا شابس رک شا گیا تھا وہ آبشوؤں روکتی اشکے ییجھے گتی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ہاینہ بییک شاڑھی نہتے جس کے یلوؤں پر شلور اور وایٹ جوئصورت کام تھا یالوں کو کھال‬
‫جھوڑے الیٹ سے میک اپ پر ڈارک بییک لپ اسیک لگاۓ جوئصورت یلکوں پر مشکارا‬
‫لگاۓ گلے میں وایٹ گولڈ کا ی نکلس نہتے ہاتھوں میں شلور جوڑیاں نہتے یاؤں میں شلور ہی‬
‫ہیل نہتے وہ نہت جسین لگ رہی تھی آخاؤ ہاینہ چیدر اور زی نب تھی ای نطار کر رہے ہیں‬
‫دپر نہیں ہو رہی تمہیں جب عیا ییگم کی آواز سے وہ یاہر ئکلی تھی جب شا متے فون پر‬
‫یات کرنے ہوۓ چیدر کی ئظر اس پر پڑی تھی فون اشکے ہاتھ سے بسال تھا خیسے وہ فورن‬
‫تھام گیا تھا (اؤ مانی گوڈ )وہ مدہوش شا نوال تھا وہ ایتی شاڑھی سے الجھتی شتڑیاں اپرنی سیدھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 163‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫چیدر کے دل میں اپر رہی تھی ہمم کیترول چیدر تھانی کیترول زی نب کی آواز سے وہ ہوش‬
‫کی دییا میں آیا تھا خلدی آخاؤ میں و یٹ کر رہا ہوں وہ کہیا یاہر ئکل گیا چیکہ ییجھے عیا ییگم‬
‫ہاینہ کی ئظریں ایارنے میں لگ گتی تھیں‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬


‫الینہ اب پراییڈل روم میں ھی ہاینہ اور نور کا ای نطار کر رہی ھی جب شا متے سے دروازہ‬
‫نوک ہوا تھا اور نور اپتر ہونی تھی ارے ماشاللا اشکے تھتی اشکے پڑی ییاری لگ رہی ہے‬
‫تھتی متری دوست آج نور اسے دیکھتے ہی سرارت سے نولی تھی شکرنہ شکرنہ نو تھی غضب‬
‫ڈھا رہی ہے الینہ تھی اسی ایداز میں نولی تھی جہاں یک مترا چیال تھا نہ شادی پتری بسید‬
‫ک‬ ‫ی‬
‫کی نہیں ہے لیکن آج نو آپ نہت ہی فربش لگ رہی ہیں کیا یات ہے؟ نور آ یں‬
‫ھ‬
‫جھونی کرکے نولی تھی ہاں نو ابسا ہی ہے یٹ تمہیں اور ہاینہ کو دیکھ کر متری زیدگی پڑھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 164‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫خانی ہے الینہ مجنت سے نولی جب نور اشکے گلے لگی تھی اور روم کا دروازہ ایک یار تھر کھال‬
‫تھا اور ہاینہ ایدر آنی تھی ان دونوں پر ایک ئظر ڈالتی وہ وابس خانے لگی‬
‫ج‬ ‫کی‬ ‫ی‬ ‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫کہاں؟ جب نور اور الینہ دونوں یا ھی سے اسے د کھتے ہوۓ نولیں وہ ا لی متری‬
‫ن‬ ‫ج‬ ‫م‬ ‫س‬
‫دوست کی شادی ہے الینہ یام ہے اشکا میں ھی وہ و ہی ہوگی لیکن نہاں نو آپ خیسی‬
‫خ‬ ‫ی‬ ‫س‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫ایتی ییاری لڑکیاں ھی یں متری دو یں نو حڑ ل سی یں جتر یں دھویڈ لوں گی‬
‫م‬ ‫ہ‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫ہ‬
‫دویٹ وری ہو آپ اتچوۓ کریں وہ آیکھوں میں سرارت لتے نولی تھی الننہ جہرے پر‬
‫سیجیدگی تھی‬

‫داقع ہوخابیں آپ نہت ہی میچوس ہیں آپ الینہ اور نور دونوں ہاتھوں سے الیت د یتے‬
‫ہوۓ نولیں نو ہاینہ کا فہفہ گوتجا تھا اور وہ دونوں منہ ییا گتی تھیں چیکہ ہاینہ اب ان سے‬
‫گلے مل رہی تھی واقعی یار کمال لگ رہے ہو وہ ہیستے ہوۓ نولی تھی کمال نو آپ لگ‬
‫رہیں میڈم نور اور الینہ دونوں شاتھ نولیں نو ہاینہ دونوں ہاتھ منہ پر ر کھے سرمانے کی‬
‫آیکتییگ کرنے لگی جس پر ایدر آنی زی نب سم نت سب کے فہقے گو تچے تھے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 165‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫یارات آخکی تھی اب الینہ کی اپتری ہونی تھی خلو خلدی کرو ہاینہ مزے سے نولی تھی کجھ‬
‫دپر میں الینہ سمٹم ییگم اخیسام فزا ہاینہ اور نور کے شاتھ خلتی ہونی آرہی تھی اسییج کے‬
‫ی‬ ‫ل‬ ‫خ‬
‫یاس یچ کر نور نے اسے روکا تھا یں ضرار تھانی ہماری دوست کا ہاتھ کڑ کر اپر‬‫ہ‬ ‫ن‬

‫حڑھابیں ہاینہ کے کہتے پر ضرار نے اشکا ہاتھ تھا متے کے لتے ہاتھ تھیالیا تھا نہ دوستیں‬
‫نہیں مترے گیاہوں کی سزا ہیں الینہ دل میں سوچتی ضرار کا ہاتھ تھام گتی تھی الننہ‬
‫دیکھا اتھی تھی اشکی طرف نہ تھا کجھ دپر میں کھانے کے ئعد چیدر اور وجہدان تھی اس‬
‫طرف آ گتے تھے دونوں کی ئظر شا متے کھڑی ہاینہ اور نور پر پڑھی تھیں جو زی نب سے ئصوپریں‬
‫ی یوا رہی تھیں وجہدان نور کی طرف پڑھا تھا چیکہ چیدر دل پر ہاتھ ر کھے ہاینہ کو دیکھتے میں‬
‫مصروف ہو گیا تھا نہ لڑکی خان لے لے گی متری وہ دل پر ہاتھ ر کھے مجنت سے نوال تھا‬

‫وجہدان جو نور کے یاس آنے لگا تھا نور آخاؤ تم لوگ الینہ نے کہا تھا کہ ہاینہ اور تم دودھ‬
‫کا گالس یکڑو گے آخاؤ خلدی رسم سروع کرنے ہیں فزا ان سے کہتی آگے پڑھ گتی چیکہ‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 166‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہاینہ زی نب اور نور تھی اشکے ییجھے گتے تھے دودھ کی پرے ہاینہ اور نور کے ہاتھ میں تھی‬
‫اور الینہ کی کجھ کزبس اور زی نب ا یکے ییجھے تھیں خلیں تھتی دیں ایک الکھ اتھی کے اتھی‬
‫ہاینہ اور نور دونوں شاتھ نولیں تھیں کیا ایک الکھ؟ کس جوسی میں؟ ضرار تھی اسی ایداز‬
‫میں نوال تھا اس جوسی میں کہ متری ییاری دوست آپ جو لے خا رہے ہیں نور مزے سے‬
‫نولی تھی چیکہ اس سب میں ہاینہ نے نہت ہی مہارت سے ضرار کا جویا کھییجا تھا ضرار جو‬
‫نور کی یات سیتے میں لگا تھا اییا جویا اپر خانے پر منہ کھولے ہاینہ کو دیکھتے لگا خلیں خلدی‬
‫فورن سے نہلے اگر جویا خا ہتے نو تجاس ہزار دیں اور تجاس ہزار دودھ یالنی کے ہاینہ اعٹماد‬
‫سے نولی تھی ہم لے لیں گے جویا نو ضرار کا ایک کزن آگے پڑھا تھا چیکہ ہاینہ اسے فریب‬
‫آیا دیکھ اییا ہیل واال ہاؤں ییچ میں رکھ گتی تھی جس سے وہ لڑکھڑا کر گرا تھا ہاینہ کیدھے‬
‫احکا گتی تھی چیکہ شا متے کھڑا چیدر اشکی خالکی دیکھ کر ہیسی ضنط کر گیا تھا ہاہاہا متری شترنی‬
‫وہ اسے دیکھیا ہوا نوال تھا اسے جود تھی ایدازہ نہیں تھا کہ وہ اسے متری کہ حکا ہے‬

‫س‬ ‫ش‬ ‫ک‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫خ‬ ‫ت‬ ‫ی‬‫ت‬ ‫ی‬‫ت‬ ‫ی‬‫ب‬
‫یں نور ال کر نولی ھی اور ھے ھڑا وجہدان ا کی حرک یوں پر م کراۓ ییا نہ‬ ‫خلدی د‬
‫رہے شکا جپ رہیا نو میڈم نے سیکھا ہی نہیں وہ اشکے دیکھیا مسکرا کر نوال تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 167‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ت‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫ی‬‫ت‬ ‫ی‬‫ت‬ ‫ی‬‫خللللللللل بیت‬
‫تی ہاینہ ھی اسی ایداز یں نولی نو فزا اور زی نب ھی شاؤییگ‬ ‫للدددد‬
‫کرنے لگے تھے‬

‫اجھا اجھا نہ لیں ضرار ایک چیک ئکا لتے ہوۓ نوال تھا نور اور ہاینہ نے ایک دوسرے کو‬
‫سیابسی ئظروں سے دیکھا تھا چیکہ الینہ گھویگھٹ میں مسکرا رہی تھی‬

‫اخیسام بییا خلدی سے فرآن یاک لے آو رحصتی میں دپر ہو رہی ہے سمٹم ییگم کے کہتے‬
‫سے اخیسام فرآن یاک لیتے کے لتے پڑھ گیا تھا اور ہم مسلمان اس میارک اور یاکتزہ‬
‫ٹ‬ ‫ی‬
‫کیاب کے شاۓ میں ہی نو ایتی یتییاں ھجتے یں یاکہ اس کی پرکت سے آگے کی زیدگی‬
‫ہ‬
‫شکون سے گزرے لیکن نہ یات اکتر طالفیں د یتے والی زیابیں تھول خانی ہیں کہ کس دل‬
‫سے ماں یاپ ایتی شہزادیاں انہیں سو بیتے ہیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 168‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫وہ لوگ جو رحصتی کرکے ئکل رہے تھے شا متے سے آنے مومی نے انہیں روکا تھا جو چیدر‬
‫کا بسٹ فرییڈ اور ضرار کا اجھا دوست تھا ائکل اتھی آپ لوگ رک خاہیں اصل میں آگے‬
‫کجھ مسیلہ ہو گیا ہے نولیس والوں نے کجھ دپر کے لتے روڈ یالک کیا ہے مومی انہیں‬
‫ئفصیل سے ییانے لگا اجھا خلو بییا الینہ آپ ابسا کرو کجھ دپر پراییڈل روم میں و یٹ کر لوں‬
‫شارہ ییگم ییار سے کہتے لگی الینہ محض سر ہال گتی نور یات سیو زرا‬

‫نور جو الینہ کے شاتھ خانے لگی تھی وجہدان کی آواز سے رکی تھی خاؤ تم وہ یال رہا ہے میں‬
‫لے خاؤں گی الینہ کو ہاینہ نور کو گھورنے ہوۓ نولی جو وجہدان کو اگ یور کرنے ہوۓ آگے‬
‫پڑ ھتے کی کوشش کر رہی تھی ہاینہ کے گھورنے سے فورن سے وجہدان کے یاس گتی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 169‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫نولو وہ اشکے یاس آنے ہی نوجھتے لگی میں نہ سوچ رہا تھا کہ نہ شادی آیکی دوست کی ہے‬
‫مترے نہیں جب تھی آنی ہو نہاں مجھے تھول ہی خانی ہیں آپ جہدان یپ کے نوال تھا‬
‫نو متری دوست کی شادی ہے میں نے پزی ہی ہویا ہے نور آرام سے نولی تھی جتر آؤ‬
‫ت‬ ‫م‬
‫اشکرتم کھانے خلیں وجہدان اشکا ل خاپزہ تے ہوۓ نوال تھا ا ھی سیا یں کہ روڈ الک‬
‫ی‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ی‬‫ل‬ ‫م‬‫ک‬
‫ہے نور اسے یاد دیالنے ہوۓ نولی تھی میں دوسرے ر ستے سے خاؤں گا دویٹ وری کجھ‬
‫دپر میں آخابیں گے رحصتی سے نہلے نہلے وجہدان اسے شارا یلین ییانے لگا اور اشکرتم ہو‬
‫اور نور میا کر دے یا ممکن سی یات تھی وہ فوری ہامی تھر گتی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 170‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہاینہ الینہ کو پراییڈل روم میں لے آنی تھی اس وقت ضرف وہی دونوں تھے ہانی؟ ہاینہ جو‬
‫مویاییل میں لگی ہونی تھی اشکی آواز سے اشکی طرف م یواجہ ہونی تھی تھییک نو سو مچ الینہ‬
‫اداسی سے نولی تھی کس یات کا ہاینہ الیا سوال کر گتی تھی ہر یات کے لتے ہر جتز کے‬
‫لتے جو نو نے آج یک مترے لتے اور نور کے لتے کی ہیں ہر یاتم پر کام آنی ہے کٹھی‬
‫ائکار نہیں کیا جب میں نےہوش ہونی تھی اور نو مجھے ہوسییل لے کر گتی تھی اور نو نے‬
‫مترے سے کہا تھا کہ مجھے کونی تھی یتیشن ہے نو میں ییاؤں تمہیں تم کجھ تھی کر خاؤ گی‬
‫سب ہوگا پر نہ شادی نہیں ہوگی اس دن مجھے لگا تھا للا نے مجھے ایک ابسی شترنی خیسی‬
‫نہن دی ہے جو مترے لتے واقعی کجھ تھی کر شکتی ہے تھییک نو یار تھییک نو سو مچ‬
‫الینہ آیکھوں میں تمی لتے نولی تھی چیکہ ہاینہ مسکرانے ہوۓ اسے دیکھ رہی تھی تھر اتھ‬
‫کر اشکے گلے لگی تھی پترے لتے کجھ تھی وہ مسکرا کر نولی نو الینہ تھی مسکرا دی سب اب‬
‫م‬ ‫س‬
‫نور کی کالس لیتی ہے مجھے ہاینہ سو چتے ہوۓ نولی تھی کیوں الینہ یا ھی سے نولی یار کجھ‬
‫ج‬

‫ہے جو جھیا رہی ہے وہ تمہیں خالی خالی سی نہیں لگتی؟ ا بسے خیسے ا یتے ایدر کجھ جھیا کر‬
‫ہمارے شا متے ہیستے کی آیکتییگ کر رہی ہو ہاینہ سو چتے ہوۓ نولی تھی ہاں یار کجھ ہے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 171‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫واقعی وہ نور نہیں لگتی اییا زیادہ نول تھی نہیں رہی ہے آج کل ورنہ کییا نولتی تھی الینہ‬
‫تھی اسی ایداز میں نولی تھی چیکہ ہاینہ اب نور کے لتے کافی پربسان ہو گتی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫میں دو اشکرتم کھاؤں گی نہلے ہی ییا رہی ہوں نور صدی ایداز میں نولی تھی چیکہ اشکی اس‬
‫حرکت نے وجہدان مسکراہٹ ضنط کر گیا تھا اوکے وہ اییا کہ کر وپتر کو اشکرتم النے کا کہ‬
‫حکا تھا کجھ دپر میں اشکرتم کے دو کپ ان کے شا متے تھے نور کجھ نولے ئغتر دونوں کپ‬
‫اتھا گتی تھی وجہدان اشکی اس حرکت کو ئظر ایداز کر گیا تھا جب کافی دپر یک کونی اور کپ‬
‫نہیں آیا نو نور نے ایک کپ اشکی طرف کیا تھا تھوڑی سی لے شکتے ہو تم تھی نور منہ ییا‬
‫کر نولی تھی چیکہ وجہدان کھل کے مسکرایا تھا اور لمحہ صا ئع کتے ئعر ایک کپ اتھا گیا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 172‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫نور منہ کھولے اسے دیکھتے لگی چبہی اشکا فون تجا تھا ہاینہ کا یام دیکھ کر وہ فورن اتھا گتی‬
‫تھی ہاں ہانی نول کہاں ہے نو خلدی آخا الینہ ای نطار کر رہی ہے ہاینہ آرام سے کہتے لگی یار‬
‫بس آرہے ہیں یاتچ منٹ یک نور کہتی فون رکھ گتی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ہاینہ جو نور کو دیکھتے آنی تھی جب وہ اسے کہیں ئظر نہ آنی نو وہ ہال کے مین گ نٹ کے‬
‫یاس گتی تھی اور اسے کال مالنی تھی اس سے یات کرنے کے ئعد وہ یلتی نو شا متے بین‬
‫لڑکے کھڑے اسے ہی گھور رہے تھے ہاینہ انہیں اگ یور کرنی آگے پڑ ھتے لگی جب ان میں‬
‫سے ایک نے اشکا ہاتھ تھاما تھا ارے ارے کہا خا رہی ہیں آپ آپ خیسی جسین لڑک یوں‬
‫کی خگہ نو ہمارے یاس ہے وہ لوفرانہ ایداز میں نولیا ہاینہ کو زہر لگا تھا اس سے نہلے وہ اور‬
‫فریب ہویا ہاینہ اشکے منہ پر ت ھتڑ مار خکی تھی اور اییا ہاتھ فورن اشکی گرقت سے ئکال تھا اور‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 173‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫تم خیسے کمی یوں کے لتے نہ ہے وہ اشکے گال کی طرف اشارہ کرنے ہوۓ نولی نو جو الل ہو‬
‫حکا تھا اشکی اس حرکت سے شا متے واال بیش میں آیا تھا تجھے نو اتھی ییایا ہوں میں وہ‬
‫سرخ جہرہ لتے آگے پڑھا تھا چیکہ ہاینہ نے اس یل کو کوشہ تھا جب ا ستے نور کے کہتے پر‬
‫ی‬ ‫م‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫ی‬
‫شاڑھی نہن لی تھی وہ ھے ہی طرف تھاگی ھی جب وہ شا تے سے آنے وجود سے کرانی‬
‫ت‬

‫تھی اس سے نہلے وہ گرنی وہ اسے ایک ہاتھ سے تھام گیا تھا اشکا ڈرا ہوا جہرا دیکھ کر چیدر‬
‫کے ڈھیلے غصاب یتے تھے اور اشکی ئظر شا متے کھڑے ان لڑکوں پر پڑھی تھی جو اشکو آیا‬
‫دیکھ تھاگ گتے تھے چیدر کی ئظروں نے دور یک ائکا ییجھا کیا تھا اور تھر ئظر اشکے یازوں‬
‫ی‬
‫میں گری ہاینہ پر گتی تھی جو ڈر کی وجہ سے آ یں یید کتے ہوۓ ھی ایدر خاؤ چیدر شحت‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬
‫ت‬ ‫ی‬
‫لہچے میں نوال تھا اشکی آواز شن کر ہاینہ نے آ یں ھو یں ھی اور کر کا شابس لیا تھا ایدر‬
‫ش‬ ‫ل‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫خاؤ وہ اسے سیدھا کریا اب تھی غصے سے نوال تھا ہاینہ اشکا سرخ جہرا دیکھ کر فورن ایدر تھاگی‬
‫تھی چیکہ وہ اب ایک تمتر مال حکا تھا جی میچو دادا کہاں ہیں آپ ایک ایدرس تھیج رہا ہوں‬
‫‪.......‬وہاں آخابیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 174‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫کجھ دپر میں نور تھی وہاں آگتی تھی کہاں تھی نو الینہ اسے دیکھتے ہی غصے سے نولی تھی وہ‬
‫میں وجہدان کے شاتھ گتی تھی اشکرتم کھانے نور مصوم نت سے نولی تھی چیکہ ہاینہ اور‬
‫الینہ نے اسے جترت سے دیکھا تھا ہمم ہمم پڑی شتر سیابیں ہو رہی ہیں دونوں سرارت‬
‫سے نولیں نو نور جودتچود سرما گتی جس پر ان دونوں کا فہفہ گوتجا تھا خلو بییا الینہ اب آخاؤ‬
‫شارہ ییگم ایدر آکر کہتے لگیں چیکہ الینہ کے دل کی ڈھرکن رکی تھی آخاؤ متری خان سمٹم ییگم‬
‫ت ی ت یک ی‬
‫آیکھوں میں آبشو لتے نولیں ھیں ا کی م آ ھیں د تی ہی الینہ کے آبشو خادی ہو گتے‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫تھے وہ رونے ہوۓ ان کے گلے لگی تھی ایکی زیدگی ایک دوسرے پر ہی سروع اور ایک‬
‫دوسرے پر ہی چٹم تھی اخیسام نو نہت کم ہی گھر ہویا تھا اور اب سمٹم ییگم یلکل اکیلی‬
‫ہو گتی تھیں ایکو دیکھ کر نور تھی رویا سروع ہو گتی تھی اشکی الینہ سے ہاینہ سے تھی زیادہ‬
‫بیتی تھی اشکا شارہ یاتم ہی الینہ سے یات کرنے کرنے گزر خایا تھا اور اب وہ ایک یتی‬
‫زیدگی سروع کرنے خا رہی تھی اشکی طرح اشکے ئعد ایک ایک کرکے وہ سب سے مل کر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 175‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ایتی یتی زیدگی میں قدم رکھ خکی تھی رحصتی ہو گتی تھی ہانی نو نے خایا نہیں ہے کیا؟ نور‬
‫پربسانی سے نوجھتے لگی نہیں اتھی چیدر تھانی آخابیں تھر خابیں گے زی نب ییانے لگی‬
‫اجھا خل جب یک میں اور وجہدان تھی نہیں ہیں نور نولی نو ہاینہ مسکرا گتی چیکہ وہ نہ سوچ‬
‫رہی تھی کہ چیدر کہاں خال گیا ہے‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫چیدر اس ویڈییگ ہال سے کجھ دوڑی پر ایک وپران غالفے میں تھا اشکے شا متے وہ بییوں‬
‫لڑکے زجمی خالت میں پرے تھے جتر نو ہے مترے شتر کیا کر دیا انہوں نے جو آج‬
‫مترے شتر نے انہیں خان سے مار د یتے کا خکم دے دیا ہے میچو دادا مجنت سے نوال تھا‬
‫وہ نہاں کا ایک گیڈا تھا جس سے چیدر کی نہت دوستی تھی ا ستے نہت داقع چیدر کو اس‬
‫کام کی آفر کی تھی لیکن ا ستے ہر یار ائکار کیا تھا لیکن آج وہ اس سے ان لڑکوں کو مار‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 176‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫د یتے کا نول حکا تھا جس پر وہ نہت جترت میں تھا کجھ نہیں دادا انہوں نے ایک لڑکی کو‬
‫ییگ کیا ہے چیدر شجتی سے نوال بس؟ لڑکی کو کجھ ہوا نو نہیں؟ وہ اشکی طرف دیکھتے ہوۓ‬
‫نوجھتے لگا نہیں وہ نو متری شترنی ہے چیدر مسکرا کر نوال تھا مجنت کرنے ہو اس سے؟ میچو‬
‫دادا مسکرا کر نوجھتے لگا نہیں نہیں مجنت نہیں کریا یلکہ میں اشکے قایل نہیں ہوں میں‬
‫ادھورا ہوں چیدر فرب سے نوال تھا ک یوں قایل نہیں ہو؟ ایک اور سوال آیا تھا وہ نہت‬
‫یاکتزہ ہے مصوم ہے چیدر جہرے پر مسکراہٹ لتے نوال تھا خیسے وہ شا متے ہو‬

‫شترنی کٹھی مصوم نہیں ہونی دادا سرارت سے نوا تھا لیکن وہ سب سے الگ ہے چیدر‬
‫تھر سے نوال تھا جتر تم اس سے مجنت کرنے ہو تم مانو یا مانو لیکن وہ لڑکی تمہارے دل کی‬
‫ملکہ ین خکی ہے تمہیں ینہ جب تم نے اسے نوال کہ متری شترنی ہے نو جو مسکراہٹ میں‬
‫ی‬ ‫ک‬ ‫کٹ نہ ی‬ ‫ت‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫نے تمہارے جہرے پر د ھی ھی وہ آج یک ھی یں د ھی ا کی یات پر چیدر نے‬
‫جویک کر انہیں دیکھا تھا لیکن وہ بس چیدر اب اور مت نوال تم خیسا سوجو گے وبسا ہوگا اور‬
‫متری ایک یات یاد رکھو اگر وہ یاکتزہ ہے نہ نو تم اس کے لتے ہی یتے ہو اگر للا نے‬
‫تمہارے دل میں اسے ڈال ہے نو نہ اشکی راصا ہے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 177‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫)نے شک ییک مردوں کے لتے ییک عوربیں ہیں(‬

‫مترے شتر خیتی خلدی ہو شکے ا یتے دل کی یات اسے ییا دو دادا اس کے سر پر ہاتھ رکھ‬
‫کے نوال تھا چیکہ چیدر مسکرا کر اتھ گیا تھا شاید اس کے ایدر کی چیگ دادا کی یانوں نے‬
‫ج‬‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ت‬
‫چٹم کر دی تھی دادا ان بی یوں کو ہوسییل یج د تے گا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫یار نور نو خا اتھی آ یتی وغترہ نہی ہیں ہم خلے خابیں گے ہاینہ کے کہتے پر نور سر ہال گتی‬
‫ک یوں کہ وجہدان کا تھی صیح خلدی اتھیا تھا نو وہ لوگ خلے گتے‬

‫گھر نہیچ کر نور سیدھا ا یتے روم میں گتی تھی سیسے کے شا متے کھڑی ہو جود کو ایک ئظر دیکھ‬
‫کر خییج کرنے کے لتے پڑھی تھی جب وجہدان نے اسے ایتی طرف کھییجا تھا نور پری طرح‬
‫گ‬ ‫ئ‬ ‫ش‬ ‫ت‬ ‫ل‬ ‫ھ‬ ‫ت ج‬
‫ھ‬
‫ستییانی ھی ھوڑو وہ جو نو لتے گی ھی وجہدان ا کے ل یوں پر ا لی رکھ کر جپ ر ہتے کا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 178‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫اشارہ کر حکا تھا وہ تھتی تھتی ئظروں سے دیکھتے لگی تھی میں نے کہا تھا کہ تمہارے یاس‬
‫اب جب یک نہیں آؤں گا جب یک تم معافی نہیں مایگو تھی لیکن تم جود ہی جب سے‬
‫مترے سر پر امیجان ین کر کھڑی ہو وہ اشکے مزید فریب ہویا ہوا نوال تھا نور کجھ کہتی اس‬
‫ت‬ ‫گ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫سے نہلے وہ اس کے بیسانی پر شدت تھری مہر جھوڑ گیا تھا نور آ یں یید کر تی ھی جب‬
‫ھ‬
‫وہ اسے جھوڑ گیا تھا نہ نو جھونی سی سزا تھی اب کل ییار ہونے سے نہلے ایتی سزا کا‬
‫سوچ لییا وہ اس سے الگ ہویا ہوا نوال تھا چیکہ نور سرخ جہرا لتے کافی دپر اشکے جود کو اشکے‬
‫حصار میں مخشوس کرنی رہی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫الینہ روم دلہن یتی تماز پڑ ھتے مصروف تھی اور اب دغا کے لتے ہاتھ اتھا گتی تھی لیکن‬
‫آج کجھ ما یگتے کو نہیں سمجھ آرہا تھا وہ آیکھوں میں آبشو لتے اپر کی طرف دیکھ رہی تھی جب‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 179‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ب‬
‫وہ ایدر داخل ہوا تھا اور ئظر شا متے یٹھی اس لڑکی پر گتی تھی جو ا یتے رب سے گفیگو‬
‫کرنے مصروف تھی اشکے قدموں کی آواز سے الینہ کی ڈھرکن پتز ہونی تھی وہ ضوفے پر‬
‫بیٹھ گیا تھا اوراشکے فری ہونے کا ای نطار کرنے لگا جب الینہ اتھ کر خاۓ تماز نہے کرنے‬
‫لگی مجھے نہیں ییا کہ آپ اس ر ستے کے لتے دل سے راصی ہونی تھیں یا زپردستی لیکن‬
‫میں اس ر ستے کے لتے دل سے راصی نہیں ہوں مجھے نہیں ییا کہ میں آپ کے شاتھ‬
‫یٹھا یاؤں گا یا نہیں لیکن میں آپ کے حقوق ضرور نورے کروں گا نہ شادی متری مما کی‬
‫طی نت زیادہ حراب ہونے کی وجہ سے میں نے کی ہے ک یوں کہ وہ آیکو مترے لتے بسید کر‬
‫خکی تھیں وہ ایک تھی لمحہ صا ئع کتے ئغتر نوال تھا چیکہ الینہ کی پتز خلتی ڈھرکن نو اشکی آواز‬
‫سے رک گتی تھی کیا نہ وہی تھا اگر ہاں نو وہ نہلے ک یوں مخشوس نہیں کر شکی تھی شاید‬
‫جب وہ اشکی آواز پر دھیان ہی نہیں دے رہی تھی لیکن اب نو اس خاموسی میں ضرف‬
‫اشکی آواز کو وہ کیسے ئظر ایداز کر شکتی تھی اس میں نو اب یلٹ کر اشکو دیکھتے کی تھی‬
‫ہمت نہیں تھی آپ شن رہی ہیں نہ؟ ضرار کی آواز سے وہ ہوش میں آنی یلتی تھی اور ئظر‬
‫ش‬ ‫ی‬
‫اس شحص کے جہرے پر پڑی تھی نہ آ یں نہ یال نہ قد وہ کیسے ھول تی ھی ہاں‬
‫ت‬ ‫ک‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 180‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫نہ وہی تھا اشکی مجنت جو اشکے دل میں دس شال سے تھا کیا نہ واقعی شچ تھا وہ ایک یار‬
‫تھر سوچ میں پر گتی تھی کیا ییا کونی معزہ ہو خاۓ تمہیں وہ مل خاۓ تم للا سے مایگ کر‬
‫نو دیکھو ہاینہ کے القاظ گو تچے تھے آپ شن تھی رہی ہیں؟ ضرار کے مسلسل نو لتے سے وہ‬
‫ہوش میں آکر اشکی طرف م یواجہ ہونی تھی الکھ ضنط کے ئعد تھی اشکی آیکھوں سے آبشو‬
‫نہیا سروع ہو گتے تھے آپ روبیں مت یلزز ضرار پربسان شا نوال تھا وہ اسے کیا ییانی کہ نہ‬
‫آبشو نو جوسی کے ہیں چیکہ ضرار آج اسے نہلی یار دیکھ رہا تھا یالسے وہ نہت جوئصورت‬
‫تھی لیکن ضرار کو نہ جہرا دیکھا دیکھا لگا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ییا نہیں کہاں رہے گتے ہیں چیدر تھانی زی نب اکیا کر نولی تھی ہاینہ تھی اکیا گتی تھی لیکن‬
‫وہ اب اکیلے خانے کا رشک نہیں لییا خاہتی تھی روکوں میں دیکھ کر آنی ہوں وہ یاہر آکر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 181‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫اسے دیکھتے لگی تھی جہاں وہ نہیں تھا اتھی وہ یلتی جب کسی نے اسے یکڑ کر گاڑی سے‬
‫لگایا تھا وہ اس پر جھکا سرخ آیکھوں سے اسے گھور رہا تھا چیکہ ہاینہ اشکا سرخ جہرا دیکھ کر‬
‫ڈر گتی تھی کیا کر رہی تھیں نہاں؟ جب میں کہ کے گیا تھا کہ ایدر رہو دماغ حراب ہو تمہارا‬
‫ایک یات سمجھ نہیں آنی؟ ہاں؟ اگر تھر سے کجھ ہو خایا نو چیدر اس پر جھکا دنوانوں کی‬
‫طرح نول رہا تھا ہو خایا آپ سے مطلب آیکو نو فرق نہیں پڑیا نہ ہاینہ تھی اسی کے ایداز‬
‫میں نولی تھی‬

‫پڑیا ہے نہت فرق پڑیا ہے ک یوں کہ تم متری وہ نو لتے نو لتے رکا تھا چیکہ ہاینہ کے دل‬
‫م‬
‫نے آج دوسری یار ایک ی نٹ مس کی تھی وہ اشکی یات ل ہونے کا ای نطار کرنے گی‬
‫ل‬ ‫م‬‫ک‬
‫ک یوں کہ تم متری کزن ہو اور مجھے نہت عزپز ہو وہ اس پر جھکا اب آرام سے نوال تھا اس‬
‫سے نہلے ہاینہ کجھ کہتی کسی کی آنے کی آواز سے وہ پڑی طرح ستییانی تھی ک یوں کہ کونی‬
‫تھی انہیں اس طرح دیکھ کر کجھ تھی سوچ شکیا تھا ہتیں وہ غصے سے نولی تھی نہیں‬
‫ہ یوں نو؟ وہ صدی ایداز میں نوال یلزززز ہاینہ اب مصوم نت سے نولی نو وہ اسے راسنہ دے‬
‫گیا جب زی نب آنی تھی شکر ہے آپ آ گتے اب خلیں گھر وہ آنے ہی نولی نو وہ بی یوں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 182‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ب‬
‫گاڑی میں بیٹھ گتے الننہ اس یار ہاینہ خان کر ییجھے یٹھی تھی اشکی یاراصگی چیدر نے نوٹ‬
‫‪.....‬کر لی تھی‬

‫ہاینہ گھر آنے ہی ا یتے کمرے میں یید ہو گتی تھی فربش ہونے کے ئعد ہو ییڈ پر آکر لیتی‬
‫تھی چبہی چیدر کا غصے سے سرخ ہوا جہرا یاد آیا تھا ا ستے کٹھی نہیں سوخا تھا کہ وہ اس سے‬
‫اس طرح تھی یات کر شکیا ہے یا خا ہتے ہوۓ تھی اشکی آیکھوں سے آبشو خاری ہو گتے‬
‫تھے چبہی اشکا فون تجا تھا آن نون تمتر دیکھ کر ا ستے اگ یور کیا تھا لیکن جب دوسری یار کال‬
‫ی‬‫ب‬
‫آنی تھی نو ا ستے کجھ سو چتے ہوۓ اتھا لیا تھا کون؟ وہ سیدھا نوجھ ھی ھی چیکہ ا کی‬
‫ش‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬

‫آواز سے دوسری طرف والے نے تچونی ایدازہ لگا لیا تھا کہ وہ رو رہی ہے یاراض ہو مجھ‬
‫سے؟ فوری سے سوال آیا تھا اشکی آواز ستیتے ہی ہاینہ کو شدید غصہ آیا تھا تمتر کہا سے مال؟‬
‫وہ لہچے میں شجتی لتے نولی تھی وہ جھوڑوں اس میں مشکل کیا تھی؟ کزن ہو متری و بسے‬
‫زی نب مترے نہت سے کاموں میں متری مدد کر د یتی ہے وہ پرمی سے نول رہا تھا چیکہ‬
‫ہاینہ کو سمجھ آگتی تھی کہ تمتر زی نب نے دیا ہے جتر کیا یات کرنی ہے آیکو وہ اب زرا شجتی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 183‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کم کرکے نولی تھی کجھ نہیں بس میں نے سوری کرنی تھی میں ڈر گیا تھا بس اشلتے تم پر‬
‫غصہ کر گیا چیدر مجنت سے نوال تھا ہمم یٹ مترے سے آج یک کسی نے ا بسے یات‬
‫نہیں کی یایا نے تھی نہیں آپ تھی آ ییدہ نہ کیجتے گا وہ آیکھوں میں آبشو لتے بس اییا ہی‬
‫کہ یانی اشکے ئعد کجھ دپر خاموسی کی ئظر ہوۓ تھے ا یتے میں ہاینہ جو نہلے ہی تھکی ہونی‬
‫تھی فون کان سے لگاۓ آیکھوں میں آبشو لتے سو گتی تھی ہاینہ؟چیدر نے ئکارا تھا لیکن‬
‫جواب نہیں آیا نو وہ سمجھ گیا‬

‫سو گتی ہو؟ خلو سو خاؤ مانی لو اتم رییلی سوری مجھے ییا نہیں کیا ہو گیا تھا تمہیں کونی اور تچ‬
‫کرے مجھ سے نہ پرداست نہیں ہوا وہ جود سے نولیا فون کان سے لگاۓ ل نٹ گیا چیکہ‬
‫ہاینہ ان سب یانوں سے نےجتر سونی ہونی تھی‬

‫‪.¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 184‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ضرار کی آیکھ کھلی نو ئظر شا متے ضوفے پر لیتی الینہ پر گتی تھی وہ کافی دپر اسے ا بسے ہی‬
‫ب‬
‫دیکھیا رہا چبہی الینہ کی آیکھ کھولی تھی اشکی ئظریں جود پر یا کر وہ ک نف یوز سی اتھ یٹھی تھی‬
‫چبہی ضرار اشکے یاس آیا تھا الینہ کی دھڑکن رکی تھی لیکن وہ ضوفے کے یاس آیا گھی یوں‬
‫کے یل ییچے بیٹھ گیا تھا مجھے تمہارا جہرا دیکھا دیکھا لگیا ہے یات کا آغاز ا ستے کیا تھا وہ آپ‬
‫سے سیدھا تم پر آیا تھا چیکہ الینہ خاموش تھی تم الینہ خان ہو نہ آرمی ییلک شکول والی؟‬
‫م‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ف‬‫ن‬ ‫ک‬ ‫ئ‬ ‫ش‬ ‫ل‬ ‫م‬‫ک‬ ‫م‬
‫وہ اشکا ل خاپزہ یتے ہوۓ نوال تھا ا کی ظریں الینہ کو یوز کر رہی یں جی یں وہی‬
‫الینہ ہوں وہ ئظریں جھکا کر نولی تھی چیکہ اشکی اس یات پر ضرار مسکرایا تھا نہ نو اجھا ہو‬
‫گیا ہے تمہیں یاد ہے ہم کییا لڑنے تھے؟ لیکن دوستی تھی نہت تھی ہماری وہ جوسی‬
‫سے نوال تھا چیکہ الینہ سوچ رہی تھی کہ کیا واقعی اسے ایتی پرانی یابیں یاد تھیں اشکی‬
‫یانوں پر الینہ کھل کر مسکرانی تھی جب وہ اشکا ہاتھ تھام گیا تھا ایک کریٹ شا الینہ کو لگا‬
‫تھا یات سیو متری وہ اشکا ہاتھ تھامے نول رہا تھا تمہیں اس ضوفے پر سونے کی ضرورت‬
‫نہیں ہے تم مترے شاتھ مترے ییڈ پر سو شکتی ہو اور اگر مترے سے زیادہ مسیلہ ہے‬
‫نو میں ضوفے پر سو خاؤں گا متری تم سے کونی لڑانی نہیں ہے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 185‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہم میاں ییوی نہیں نو ایک دوست ین کر نو رہ شکتے ہیں میں نے جود سے وغدہ کیا تھا کہ‬
‫ا یتے ئکاح میں آنے والی لڑکی کے حقوق ضرور نورے کروں گا اور اب تم مترے ئکاح‬
‫میں ہو نو میں تمہیں قصول مردوں کی طرح نےعزت نہیں کروں گا ک یوں کہ شادی متری‬
‫مما کی مرصی سے ہونی ہے نو اس میں تمہارا تھی کونی قصور نہیں ہے اشکا ایک ایک لفظ‬
‫الینہ کے دل کو لگ رہا تھا وہ اسے آرام سے سمجھایا اتھ گیا تھا چیکہ الینہ کے لتے اییا ہی‬
‫کافی تھا کہ للا نے اسے اشکی مجنت دے دی اور وہ اس سے مجنت نہیں کریا نو ئقرت‬
‫تھی نہیں کریا اس کی آیکھوں میں جوسی کے آبشو آۓ تھے‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫نور مترے کتڑے ئکال دو وجہدان یاہر آیا ہوا نوال تھا جہاں وہ یا ستے کے شاتھ ائصاف‬
‫کرنے میں مصروف تھی خاؤ بیٹھا خلدی سوہر کے کتڑے ئکالو نہ کھایا ئعد میں کھایا نہلے جو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 186‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫تمہارا سوہر کہا کرے وہ کیا کرو شہزاد صاجب کے کہتے پر وہ منہ ییا کر اتھتے لگی چبہی‬
‫وجہدان نے اسے روکا تھا نہیں تم نہلے یاسنہ کر لوں۔ وجہدان کہتے لگا شایاش شہزاد‬
‫ی‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ن‬ ‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫صاجب جوسی سے نولے تھے چیکہ سب نے نہ ھی سے ا ہیں دیکھا تھا الننہ لم گم‬
‫مسکرا رہی تھیں دیکھو بییا میاں ی یوی کے ر ستے میں ابسا ہی ہویا خا ہتے ی یوی کو خا ہتے وہ‬
‫سوہر کی آواز سیتے ہی اشکی طرف خاۓ لیکن اگر کٹھی ی یوی کسی کام میں مصروف ہے نو‬
‫سوہر کو کجھ دپر رک لییا خا ہتے نہ ابسی جتز ہے جس سے تم دونوں ہمیشہ جوش رہو گے وہ‬
‫پرم لہچے میں سمجھا رہے تھے اور وہاں بیٹھا ہر شحص ایکی یات دھیان سے شن رہا تھا نور‬
‫تم نے گھر کب خایا ییلم ییگم نوجھتے لگی ہاۓ للا مما اتھی نو دو دن ہوۓ ہیں اور ہم‬
‫ٹ‬ ‫ک‬ ‫گ‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫نوجھ ین گتے آپ پر وہ آ یں یتییا کر نولی ھی م م نے اییا سر بییا تھا ھی سیدھی‬
‫یات نہ کریا تم وہ منہ ییا کر نولی تھیں ہاہاہا اجھا سوری ‪.‬و بسے ہم کل خا رہے ہیں آج‬
‫ولٹمہ آ بییڈ کرکے نور کے ییانے پر وجہدان شکر کر گیا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 187‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫نہ لو کجھ دپر ئعد وہ اشکے کتڑے اشکے شا متے کتے کھڑی تھی کیا ارادہ ہے تھر آج کیسے ییار‬
‫ہوں گی؟ سوچ سمجھ کر ہویا سزا کی زمہ دار تم جود ہوگی وہ اشکے ہاتھ سے کتڑے لے کر‬
‫سرارت سے نوال تھا نور منہ ییا کر خلی گتی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫میں تمہیں آج جھوڑوں گی نہیں عمر کے تچے وہ اشکے ییجھے ی نٹ لے کر تھاگ رہی تھی‬
‫نہلے یکڑ نو لو عمر ہاتھ میں حکلتیس کا ڈنہ لتے تھاگ رہا تھا رک خاؤ ورنہ فسم سے مترے‬
‫ہاتھوں سے چٹم ہو خاؤ گے تم ہاینہ اشکے ییجھے تھا گتے ہوۓ کہ رہی تھی جو اشکی‬
‫حکلتیس لے کر تھاگ رہا تھا ان دونوں کی ہی وجہ سے گھر میں رونق لگی رہتی تھی چیدر‬
‫ا یتے روم کی کھڑکی سے ان دونوں کو مسکرا کر دیکھ رہا تھا جب اشکا فون تجا تھا ہاں نول جو‬
‫میں نے کہا تھا وہ کیا تھا وہ فون اتھانے ہی نوجھتے لگا تھا ہاں یار نو تھیک کہ رہا تھا وہ نو‬
‫ی یوی ہے متری‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 188‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫اشکی ان سب میں کونی غلطی نہیں ہے جو میں اسے سزا دوں فون پر ضرار کی آواز گوتچی‬
‫تھی نہت ا جھے چیدر مسکرا کر نوال تھا و بسے تجھے اشکی ایتی ک یوں لگی ہونی ہے جو نو نے کل‬
‫دو گھیتے مجھے سمجھانے میں لگا دنے ضرار کجھ سو چتے ہوۓ نوجھتے لگا بس سمجھ لے‬
‫مترے کسی خاص کے لتے نہت خاص ہے وہ چیدر شا متے عمر سے لڑنی ہاینہ کو دیکھ کر‬
‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫مجنت سے نوال تھا چیکہ ضرار یا ھی سے فون رکھ گیا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫الینہ کو ضرار ہی یالر جھوڑ کر گیا تھا آج الینہ نے اشکے لتے ییار ہویا تھا وہ آج دل سے ییار‬
‫ہو رہی تھی شلور اور گرے کلر کی کام دار میکسی نہتے سر پر گہرے حجاب کتے پراییڈل‬
‫میک اپ میں ہوی یوں پر ریڈ لپ اسیک لگاۓ وایٹ گولڈ کی جوئصورت چ یولڑی یاؤں میں‬
‫شلور ہیل نہتے وہ نہت جوئصورت دلہن لگ رہی تھی آج وہ واقعی جود کو دلہن قیل کر رہی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 189‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫تھی وہ آج اس شحص کی دلہن یتی ہونی تھی جو اشکی دس شال کی مجنت تھا خیسے ا ستے‬
‫ا یتے رب سے دغاؤں میں مائگا تھا اور آج وہ اشکا محرم ین کر اس کے شاتھ تھا‬

‫ضرار یلیک بی نٹ کورٹ نہتے یالوں کو چیل سے سنٹ کتے ہاتھ میں واچ نہتے یاؤں میں‬
‫یلیک ہی جویا نہتے وہ نہت ہییڈسم لگ رہا تھا مٹم آیکو کونی ضرار خان لیتے آۓ ہیں ایک‬
‫لڑکی آکر ییانے لگی نو الینہ کی ڈھرکن نے پتزی یکڑی تھی ڈھر کتے دل سے وہ یاہر آنی تھی‬
‫ضرار جو مویاییل میں لگا ہوا تھا اسے دیکھتے ہی سیدھا ہوا تھا وہ اس وقت ایتی جوئصورت‬
‫لگ رہی تھی کہ ضرار ئظروں کا رخ دوسری طرف کر گیا تھا تھر اشکے یاس خا کر اشکا ہاتھ‬
‫تھامے وہ گاڑی یک لے آیا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 190‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫نور الیٹ ییک فراک نہتے جس پر ئقیس شا گولڈن کام تھا الیٹ سے میک اپ پر الیٹ‬
‫بییک لپ اسیک لگاۓ یالوں کو کھال جھوڑے سر پر ییدیا لگاۓ ہاتھوں میں جوڑیاں نہتے وہ‬
‫نہت ییاری لگ رہی تھی چبہی وجہدان ایدر آیا تھا یلیک شتروانی نہتے یالوں کو ا جھے سے‬
‫سنٹ کتے یلیک ہی جونے نہتے وہ تھی نہت ہییڈسم لگ رہا تھا خلیں ڈرلییگ وہ گھمیتر‬
‫لہچے نولیا اشکے فریب ہوا تھا خلو وہ سیجیدہ سی کہتی آگے پڑ ھتے لگی جب وہ جھیکے سے اسے‬
‫ا یتے فریب کر گیا تھا اس سے نہلے وہ کجھ کہتی وہ شدت سے اشکے لیوں کو جھو گیا تھا نور‬
‫آیکھوں کھولے اشکی اس حرکت کو دیکھ رہی تھی کہا تھا نہ زیادہ ییاری لگی نو جود سزا کی‬
‫زمےدار ہویگی وہ اسے آزاد کتے کہیا آگے پڑھ گیا چیکہ کو لمتے لمتے شابس لیتی جود کو یارمل‬
‫کرنے لگی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 191‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہاینہ ییچ کلر کی کام دار میکسی نہتے جس کے ییچے ڑید کلر کی ی نٹ لگی ہونی تھی یالوں کو‬
‫کھال جھوڑے الیٹ سے میک اپ پر ڈارک ییک لپ اسیک لگاۓ کانوں میں جھونے‬
‫نوبس نہتے گلے میں جوئصورت ی نکلس نہتے وہ غضب ڈھا رہی تھی آخاؤ یار ہاینہ زی نب کی آواز‬
‫ت‬ ‫ی‬ ‫ک‬ ‫ت‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫ی‬
‫سے وہ میکسی اتھانی ھے آنی ھی جہاں چیدر اور زی نب ھڑے کس لے رہے ھے چیدر‬
‫گہرے بی نٹ کورٹ پر ا یتے لمتے یال سنٹ کتے ہاتھوں میں واچ نہتے وہ کسی کو تھی زپر‬
‫کر شکیا تھا جب ئظر شا متے سے آنی ہاینہ پر پڑی تھی ہمم ہمم آج نو لوگ قیامت ڈھا‬
‫رہے ہیں وللا وہ اسے دیکھتے ہوۓ زی نب سے نوال چیکہ ہاینہ اس کو اگ یور کرنی آگے پڑھ‬
‫گتی ایک نو ییدہ اییا جسین لگے اوپر سے یاراض تھی ہوخاۓ نو ہم مصوم لوگ کہا خابیں‬
‫ش‬ ‫خ‬ ‫م‬‫م‬‫ہم ہ‬
‫گے وہ ہمیشہ کی طرح دل پر ہاتھ ر کھے نوال تھا م م یں یجا جی زی نب ا کی طرف‬
‫چ‬ ‫ل‬
‫دیکھتے ہوۓ نولتی جب وہ اشکے کان یکڑ گیا تھا شدھر خاؤ وہ اشکے کان یکڑ نوال تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 192‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫غ‬
‫الینہ اتھی پراییڈل روم میں تھی جب ہاینہ ایدر آنی تھی اشالم لیکم کیسا لگا تھا سرپراپز‬
‫ہاینہ ایدر آنے ہی جوش سے نولی تھی چیکہ الینہ اسے دیکھتے لگی ئغترت ابسان تمہیں ییا‬
‫تھا نہ تم نے ک یوں نہیں ییایا مجھے الینہ اشکی طرف پڑ ھتے ہوۓ نولی تھی ہم سب کو ییا‬
‫تھا لیکن تمہیں پترنی ہاینہ نے جب نوال تھا کہ کہیں نہ وہی ضرار نہ ہو نو تمہیں ئقین کریا‬
‫خا ہتے تھا اور مجھے جھوڑو تمہیں ا یتے للا نہ ئقین کریا خا ہتے تھا میں نے تمہیں کہا تھا نہ کہ‬
‫للا ا یتے ییدوں کو کٹھی مسلسل ئکل نف میں مییال نہیں کریا وہ وقت تھی یدلیا ہے خاالت‬
‫تھی دن تھی رات تھی ئصنب تھی اور دل تھی وہ ید لتے پر آیا ہے نو سب یدل کر رکھ‬
‫د ییا ہے آزمابش بس جب یک رہتی ہے جب یک ابسان صتر نہ کر لے !وہ اسے تھر‬
‫سے مجنت سے نولی نو الینہ رونے ہوۓ اشکے گلے لگی تھی یار کس طرح شکر ادا کروں میں‬
‫للا کا اییا سب دے دیا مجھے وہ رونے ہوۓ نولی نو ہاینہ اسے جپ کروانے لگی تھی چبہی‬
‫نور آنی تھی اوۓ ہوۓ پڑی جھییاں یانی خا رہی ہیں وہ آنے ہی نولی نو وہ بی یوں ہیس‬
‫دیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 193‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫اشکے ئعد الینہ اور ضرار کی ہال میں اپتری ہونی تھی انہیں جوش دیکھ کر سمٹم ییگم نے شکر‬
‫سے آسمان کو دیکھا تھا آج وہ شکون میں آگتیں تھیں‬

‫الینہ کا ولٹمہ تھی ا جھے سے ہو گیا تھا اب وہ لوگ سمٹم ییگم کے یاس ایک دن ر کتے‬
‫آۓ تھے ک یوں کہ نہ ایکی رسم تھی کہ دلہن و لٹمے کے ئعد ایک دن ا یتے سوہر کے شاتھ‬
‫ا یتے میکے رکتی ہے آج الینہ ییڈ پر ہی سونی تھی اور ضرار تھی اشکے شاتھ تھا لیکن وہ سو‬
‫اس سے دس میل دور ہوکر رہی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫رات کے دو تچے ہاینہ کی آیکھ ییاس لگتے کی وجہ سے کھولی تھی لیکن آج اشکے خگ میں‬
‫یانی نہیں تھا جود کو اجھی خاصی سیانے کے ئعد وہ خکن میں گتی تھی یانی تھر کر وہ یلتی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 194‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہی تھی جب وہ اشکے عین ییجھے کھڑا اسی کو دیکھ رہا تھا اشکو اخایک دیکھ کر ہاینہ کی چیخ ئکلی‬
‫تھی ایک یات نو نہے تھی وہ تھونوں سے نہت ڈرنی تھی اور اب وہ اشکے شا متے کسی‬
‫تھوت کی طرح ہی یازل ہوا تھا چیدر ا یتے کانوں پر ہاتھ رکھ گیا تھا سب کے روم یید‬
‫ہونے کی وجہ سے شاید ہی آواز گتی ہو چیکہ وہ اتھی یک اسی صدمے تھی اشکی خالت‬
‫دیکھ کر چیدر کا خایدار فہفہ گوتجا تھا جس کی آواز سے وہ ہوش میں آنی تھی جب ئظر اس پر‬
‫پڑی جو ہیسی ضنط کرنے کے خکر میں الل ہو حکا تھا ہاینہ اس پر ایک غصے تھری ئظر‬
‫ڈال کر خانے لگی جب وہ اشکا ہاتھ یکڑ حکا تھا سوری یار ہوگیا تھا غصے اب یاراض نو نہ ہو‬
‫چیدر ایتی ہیسی پر قانو یا کر گھمیتر لہچے میں نوال تھا میں کسی سے یاراض نہیں ہونی بس‬
‫خاص سے غام کر د یتی ہوں وہ منہ ییا کر کہتی خلی گتی تھی (ہاۓ چیدر وہ نو معشوق ہے‬
‫ہر یات پر رو تھے گے مگر تم یا گ ھترا کر ان سے حقا ہو خایا )وہ اسے خایا دیکھ جود سے نوال‬
‫ت ھا‬

‫ہاینہ ا یتے کمرے میں آنی نو نے اخییار ہاتھ دل پر رکھا تھا ماییا ہوں نہیں کریا خا ہتے تھا‬
‫غصہ اب یاراض نو مت ہو اشکے القاظ کانوں میں گو تچے تھے اشکے دل نے ایک ی نٹ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 195‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫مس کی تھی نہ واخد سید غلی چیدر ہی تھا جس کے لتے ہاینہ شاہ کا دل ڈھرکا تھا‬
‫نےاخییار ئظر ا یتے ہاتھ پر گتی تھی جو وہ اتھی اتھی اشکی گرقت سے ئکلوا کر آنی تھی نہ کیا‬
‫ہو گیا ہے مجھے ک یوں ایکی ہر یات قیل ہونے لگی ہے ک یوں ا یکے غصہ کا مترے پر اییا‬
‫آپر ہوا ک یوں میں انہیں یاراض ہوکر دیکھا رہی ہوں ک یوں جب وہ شا متے ہونے ہیں نو ہر‬
‫جتز اجھی لگتی ہے لیکن جب وہ نہیں ہونے نو سب وپران شا لگیا ہے آحر کیوں؟وہ جود‬
‫سے ڈھتروں سوال نوجھتی خاۓ تماز تجاۓ نہجد پڑ ھتے لگی جو اشکے رب کو تمام تمازوں‬
‫میں سب سے زیادہ عزپز تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫نور خلدی آخاؤ یار وجہدان گاڑی کے یاس کھڑا اشکا ای نطار کر رہا تھا جو آنے کا یام نہیں لے‬
‫رہی تھی آج انہوں نے ا یتے گھر خایا تھا اشلتے وہ صیح صیح ہی خارہے تھے تھوڑی دپر ئعد‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 196‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ایکی گاڑی وجہدان کے گھر کے یاہر رکی تھی وہ دونوں ایدر آۓ نو وجہدان کی حچی اور ایکی‬
‫بیتی آۓ ہوۓ تھے وجہدان انہیں شالم کریا کمرے میں خال گیا تھا چیکہ نور ا یکے یاس ہی‬
‫بیٹھ گتی تھی آج ا یتے دنوں ئعد متری بیتی آنی ہے ارم ییگم اسے مجنت سے کہتے لگیں جی‬
‫خالہ بس خیسی ہی شادی چٹم ہونی ہم فورا آ گتے اجھا ییابیں آپ لوگ کب آۓ نور اب‬
‫حچی سے نوجھتے لگی تھی آج ہی آۓ ہیں ایک دو دن نہی ہیں وہ ییانے لگیں اجھا نہ نو‬
‫اجھی یات ہے نور مسکرا کر نولی چیکہ اشکی ئظر اب وسمہ پر گتی تھی جو مسلسل اسے گھور‬
‫رہی تھی وہ اسے اگ یور کرنی ا یتے روم میں آگتی تھی جہاں وجہدان مزے سے سو رہا تھا نور‬
‫اس پر ایک ئظر ڈالتی یاہر ئکل گتی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 197‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ضرار اتھا نو الینہ روم میں نہیں تھی وہ اتھ کر واسروم خانے لگا جب ئظر شا متے ہی ہییگر‬
‫میں لیکے ا یتے سوٹ پر گتی تھی وہ جتران ہویا اییا سوٹ اتھاۓ واسروم میں یید ہو گیا تھا‬
‫ک‬ ‫م‬‫م‬ ‫م‬
‫مممما الینہ ہمیشہ کی طرح ھییچ کر نولی تھی جی بییا جی سمٹم ییگم مجنت سے نوجھتے لگیں‬‫م‬
‫ی‬ ‫ی‬‫ب‬ ‫ت‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ج‬‫ج‬‫ح‬
‫ت‬ ‫ت‬
‫جچووس وہ تھر یچ کر نولی ھی الرہی ہوں م ٹھوں ل کن بییا م اب دوسرے گھر کی‬
‫ہوگتی ہو وہاں کسی کو شکایت کا موقع نہ د ییا وہ اسے سمجھانے ہوۓ نولیں الینہ کو کام کی‬
‫غادت سروع سے نہیں تھی نہلے نو سمٹم ییگم الڈ میں اشکا شارہ کام جود کر لیتی تھیں‬
‫لیکن اب وہ کافی پربسان ہوگتیں تھیں ک یوں کہ اب الینہ کی شادی ہو گتی تھی اور وہ‬
‫خاہتی تھیں کہ انہیں الینہ کی طرف سے اب کٹھی شکایت کا موقع نہ ملے مما میں ڈال‬
‫لوں گی غادت کام کی تھی آیکو متری طرف سے کونی شکایت کا موقع نہیں ملے گا اب‬
‫جوس نو الدیں وہ مزے سے کہتے لگی چیکہ اشکی نہ یات ضرار شن حکا تھا اور وہ اب اسے‬
‫اییا نو لتے ہوۓ دیکھ رہا تھا ایک مسکراہٹ تھی جو ضرار کے جہرے پر رییگی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 198‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫نور جب سے آنی تھی یب سے کام میں لگی ہونی تھی چبہی وجہدان کی کزن وسمہ آنی تھی‬
‫کیا کر رہی ہو ڈپتر وہ یانی کا گالس تھرنے ہوۓ نولی کھانہ ییا رہی ہوں نور مسکرا کر نولی‬
‫ہمم اجھا وجہدان کو دیکھو ایک یار تھی ملیا نہیں آیا تم نے م نع کیا ہوگا وہ ی نظنہ نولی تھی‬
‫چیکہ اشکی یات پر نور کے خلتے ہاتھ رکے تھے میں ک یوں میا کروں گی وہ بس تھکا ہوا تھا‬
‫اشلتے سو گیا ہے آنے شاتھ شام یک اتھ خاۓ گا وہ آرام سے ییانے لگی ہاں میں تھی‬
‫کہوں کہ میں آنی ہونی ہوں اور وجہدان مجھ سے تھیک سے یا ملے ابسا ہو ہی نہیں شکیا‬
‫متری اور اشکی نو سروع سے نہت بیتی ہے چبہی نو سب نے نہلے متری اور اشکی یات‬
‫یکی کروانی تھی لیکن مجھے وہ کجھ خاص بسید نہیں تھا وہ نو یانی امی نے مترا کام آشان کر‬
‫دیا و بسے اشکے شاتھ تم ہی حجتی ہو وہ ادا سے کہتے لگی جی یلکل اس کے شاتھ میں ہی‬
‫حجتی ہوں کیوں کہ اب ایک ہییڈسم لڑکے کے شاتھ متری خیسی ییاری لڑکی ہی اجھی لگے‬
‫گی نہ؟ یاکہ تم خیسی اور ایک اور یات اشکی کسی سے تھی یکی ہونی ہو ییوی نو ضرف میں‬
‫ہی ہوں اشکی اور اس جق سے میں اسے ضرور کہوں گی کہ وہ آپ خیسے لوگوں سے دور ہی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 199‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫رہے نور مسکرا کر کہتی وسمہ کو آگ لگا گتی تھی وہ خل کر یاہر پڑھی تھی جہاں وجہدان آرام‬
‫سے کھڑا نہ سب اتچواۓ کر رہا تھا وسمہ اس پر ایک ئظر ڈال کر آگے پڑھ گتی جب‬
‫وجہدان نور کے یاس آیا تھا واہ ڈون جی آپ نے نو کمال کر دیا ہے آج وہ اسے سرارت‬
‫سے کہیا یاہر پڑھ گیا تھا‬

‫ڈون جی نور جود سے کہتی مسکرا گتی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫غ‬
‫اشالم و لیکم ی یوی نقل لیڈی ہاینہ یا ستے کی بییل پر بیٹھیں عیا ییگم کے گلے میں یازو ڈال‬
‫کر مجنت سے نولی تھی اسے کہیں مترے سے یات نہ کرے نہ عیا ییگم مصیونی یاراصگی‬
‫سے نولیں تھیں ارے ارے ک یوں یاراض ہیں متری بیتی سے آپ؟ شاخد صاجب نوجھتے‬
‫ب‬
‫لگے اس سے نوجھیں یلکل ہی اتجان ین گتی ہے یٹھتی ہی نہیں مترے یاس وہ غصے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 200‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫سے نولیں تھیں ہاں اس یات میں تھی آپ کے شاتھ ہوں وہ تھی اسی ایداز مین نولے‬
‫تھے ارے ارے آپ لوگ نو مجاز کھول بیٹھے ہیں مترے خالف سوری نہ یار دوست کی‬
‫شادی تھی پزی تھی یا اب سے شارے کا شارہ یاتم آئکا ہے وہ مجنت سے کہتے لگی نو‬
‫بییل پر بیٹھا ہر شحص مسکرایا تھا اجھا بیٹھو مجھے کجھ یات کرنی ہے سب سے عیا ییگم کے‬
‫کہتے پر چیدر سمت سب ایکی طرف م یواجہ ہوۓ تھے جی نولیں شاخد صاجب نولے تھے‬
‫میں سوچ رہی ہوں کہ ہم ہاینہ کی شادی کا سوخیں ہاۓ للا شچی؟ ہاینہ مزے سے نولی‬
‫ی‬
‫تھی چیکہ عیا ییگم نے اسے آ یں د کھانی یں لی نے ھے ا ک لڑکے کا ییایا ہے‬
‫ی‬ ‫ج‬‫م‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫نہت اجھا رسنہ ہے میں سوچ رہی ہوں کہ انہیں یال لوں چیکہ شا متے بیٹھے چیدر کی رگیں‬
‫ین گتی تھیں وہ چیکے سے بییل سے اتھا تھا کیا ہوا چیدر شاخد صاجب اشکے اتھیا دیکھ نوجھ‬
‫بیٹھے تھے ایک ضروری کام یاد آگیا وہ غصے سے یاہر ئکال تھا چیکہ ییجھے بییل پر بیٹھا ہر‬
‫شحص کے لتے اشکا نہ ایداز دیکھ کر جتران تھا سواۓ زی نب کے مترے چیال سے دپر‬
‫ہوگتی ہوگی اسے چبہی غصے میں ئکال ہے عیا ییگم ییانے لگیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 201‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ضرار اور الینہ شام میں گھر آ گتے تھے آپ ک ھتر کب ییانی گیں بییا؟ ضرار کی تھوتھو اس سے‬
‫نوجھتے لگی تھیں اتھی کہاں اتھی دن ہی کیتے ہوۓ ہیں اسے آۓ ہوۓ جو ک ھتر ییاۓ‬
‫اتھی نو متری بیتی رسٹ کرے گی شارہ ییگم مجنت سے نولیں نہیں آ یتی میں کل ک ھتر ییا‬
‫لوں گی الینہ کے کہتے پر ضرار نے اسے دیکھا تھا کجھ دپر ئعد وہ ا یتے روم میں آۓ تھے‬
‫تمہیں کھانہ ییایا نو آیا نہیں ہے تھر ک یوں نوال ک ھتر ییانے کا ضرار اسے دیکھیا ہوا نوال تھا آپ‬
‫ل‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫سے کس نے کہا مجھے نہیں آیا الینہ آ یں مزید ھونی کرکے نو ھتے گی یں نے یح سیا‬
‫ص‬ ‫م‬ ‫ج‬ ‫ج‬ ‫ھ‬
‫تھا جب آ یتی تمہیں کہ رہی تھیں کہ کجھ کام تھی کر لیا کرو ضرار کیدھے احکا کر نوال تھا‬
‫و بسے ییدے کو کسی یابیں سیتے ہوۓ سرم آنی خا ہتے الینہ منہ ییا کر نولی تھی میں نے‬
‫جود تھوڑی ستی تھیں وہ نو میں یاہر آرہا تھا نو شن لیں ضرار سرارت سے نوال ایک ہی یات‬
‫ہے الینہ منہ ییا کر ییڈ پر پڑے ایک یکتے کو شاید پر کرنے ہوۓ نولی تھی چیکہ وہ یکنہ‬
‫سیدھا ضرار کے منہ پر لگا تھا تم نے شکول میں کاییاں مجھے کم ماری ہیں جو اب یکتے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 202‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫مارنے پر لگ گتی ہو اشکی یات پر الینہ کا فہفہ گوتجا تھا سوری غلطی سے لگ گیا الننہ‬
‫ضرار اشکی ہیسی میں کہیں کھو شا گیا تھا‬

‫آج نو تم ییوی یایپ نہیں ین رہی تھی متری؟ وجہدان اسے دیکھیا سرارت سے نوال تھا‬
‫بیتے کی کیا ضرورت ہے مجھے میں ہوں ییوی نور منہ ییا کر نولی تھی اہمم اہمم نہت ییار‬
‫نہیں آرہا ہم پر؟ وجہدان تھر سے سرارت سے نوال تھا کس نے کہا ہے نہیں یلکل نہیں‬
‫نور سیاٹ ایداز میں اسے دیکھ کر نولی تھی جب وجہدان نے اسے ا یتے فریب کیا تھا ک یوں‬
‫نہیں آرہا وہ اشکے جہرے پر آۓ یالوں کو ییجھے کرنے ہوۓ گھمیتر لہچے میں نوال تھا نور‬
‫اشکی فریت سے ک نف یوز ہونی ییجھے ہونے لگی جب وہ اشکے مزید فریب کر گیا تھا نور کے‬
‫دل نے ی نٹ مس کی تھی نہ متری سراقت ہے کہ جق ہونے کے یاوجود میں تمہارے‬
‫شاتھ زپردستی نہیں کریا ہوں اشلتے اییا دور مت کرو کہ وابس مجھے یا ہی نہ شکو وہ اشکو شجتی‬
‫سے کہ کر چیکے سے اس سے الگ ہو کر واسروم میں یید ہو گیا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 203‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫چیدر شام کو گھر آیا نو وہ شا متے ہی کچن میں کافی ییانے ہوۓ ئظر آنی تھی وہ صیح کی‬
‫یابیں یاد کریا اسے اگ یور کریا ا یتے روم کی طرف گیا تھا کجھ دپر ئعد وہ فربش ہویا ییچے کچن میں‬
‫آیا تھا جہاں وہ اب نہیں تھی ارے چیدر بییا آ گتے کھانہ الؤں عیا ییگم نوجھتے لگیں نہیں‬
‫مجھے تھوک نہیں ہے آپ رسٹ کریں وہ انہیں کہیا ا یتے روم کی تجاۓ پترس پر گیا تھا‬
‫ایک سیگرٹ ئکال کر ا ستے منہ سے لگانی تھی صیح کی یابیں یاد کریا وہ لمتے لمتے کش لیتے لگا‬
‫تھا کجھ دپر جود کو یارمل کرنے کے ئعد جب وہ یلیا نو وہ شا متے ہی ایک کونے میں کھڑی‬
‫کافی کے گھویٹ لے رہی تھی الننہ دیکھ وہ اشکی طرف یلکل تھی نہیں رہی تھی چیدر‬
‫نے اسے دیکھتے ہی سیگرٹ تھییکی تھی دیکھ خکی ہوں میں اب تھییکتے کا قایدہ نہیں وہ‬
‫سیاٹ ایداز میں کہتی اشکے آگے سے خانے لگی جب وہ اسے چیکے سے دنوار سے لگا گیا تھا‬
‫آہ جھوڑیں ہاینہ آیکھوں میں سرجی لتے نولی تھی ایک نو وہ نہلے ہی سرخ لیاس نہتے‬
‫ی‬
‫ہوۓ تھی اوپر سے اشکی نہ سرخ آ یں چیدر کو یا ل کر ر یں یں وہ تی مچے اسے‬
‫ل‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 204‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ا بسے ہی دیکھیا رہا جھوڑیں مجھے ہاینہ اب کی یار آسنہ مگر شجتی سے نولی تھی کیوں جھوڑوں؟‬
‫جھوڑنے کے لتے نہیں یکڑا چیدر شدت سے نوال تھا مجھے درد ہو رہا ہے وہ معصوم شکل ییا‬
‫کر نولی نو چیدر نے ایتی گرقت ڈھیلی کی تھی اب متری یات سیو تم ر ستے والے نو آ بیں‬
‫گے تمہارے لیکن تم نہیں آؤ گی ا یکے شا متے سمجھ گتی؟ وہ اشکے فریب کھڑا نول رہا تھا اور‬
‫ہاینہ کو لگا تھا اشکا دل اتھی ئکل کر یاہر آخاۓ گا کککیوں نہیں آؤں گی میں ا یکے شا متے؟‬
‫ہاینہ اسی کے ایداز میں نولی تھی لیکن آواز میں کیکیاہٹ صاف واضع تھی ک یوں کہ میں‬
‫کہہ رہا ہوں اور تم کل ییار رہیا مجھے تمہارے شاتھ کہیں خایا ہے اب کی یار وہ پرمی سے نوال‬
‫تھا ک یوں کس جوسی میں میں نو یلکل تھی نہیں خاؤں گی آپ خیسے چ نگلی ابسان کے‬
‫ت‬ ‫س‬
‫شاتھ ایتی زور سے کونی یکڑیا ہے کیا آۓ پرے ییا نہیں کیا ھتے یں جود کو یں ا ھی نہ‬
‫م‬ ‫ہ‬ ‫ج‬‫م‬
‫کجھ کہتی نہیں ہوں آیکو ورنہ میں وہ خلدی خلدی میں تجانے کیا کیا نول گتی تھی ورنہ کیا؟‬
‫وہ اشکے فریب ہویا گھمیتر لہچے میں نوال تھا کجھ نہیں وہ اشکی ئظروں اور لہچے سے ک نف یوز ہونی‬
‫م‬
‫منہ ییا کر نولی تھی چیکہ چیدر کھل کر مسکرایا تھا ییار رہیا کل وہ اس کا کمل خاپزہ لییا‬
‫مجنت سے نولیا آگے پڑھ گیا تھا چیکہ ہاینہ ییجھے اییا سرخ جہرا لتے کھڑی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 205‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫الینہ کی آیکھ کھولی نو وہ ئظر شاتھ لیتے ضرار پر گتی تھی نے شاجنہ آسمان پر دیکھا تھا خیسے‬
‫شکر ادا کر رہی ہو وہ اتھ کر واسروم میں یید ہوگتی تھی کجھ دپر میں وہ فربش ہوکر ئکلی تھی‬
‫ضرار کی آیکھ کھولی نو وہ شا متے کھڑی یال ییا رہی تھی وہ جتران شا اشکے یالوں کو دیکھتے لگا جو‬
‫س‬
‫واقعی نہت لمتے تھے نہ تمہارے ا یتے یال ہیں اشکی یات سے وہ یا ھی سے اسے‬
‫ج‬‫م‬

‫دیکھتے لگی ہاں مترے ہی ہیں وہ آرام سے نولی ا یتے لمتے اور ییارے کیسے ہیں؟ ضرار‬
‫جتران شا نوجھتے لگا متری دوست ہاینہ تھی نہی نوجھتی ہے چیکہ اشکے ا یتے یال نہت‬
‫ییارے ہیں اتھی آپ نے اس کے یال نہیں د یکھے اشکے لمتے نہیں ہیں لیکن شلکی‬
‫اشتریٹ اور نہت جوئصورت ہیں مجھے اشکے یال نہت بسید ہیں اور اسے مترے یال نہت‬
‫بسید ہیں الینہ ہیستے ہوۓ ییانے لگی ضرار تھی مسکرایا تھا و بسے مجھے لگا تھا تم نہت کم‬
‫نولتی ہویگی لیکن کل سے نو پتر پتر نول رہی ہو ضرار سرارت سے کہتے لگا تھیک ہے اییا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 206‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫مسیلہ ہے نو میں نہیں نولوں گی اب سے الینہ منہ ییا کر نولی نو ضرار کھل کر ہیسا تھا ہاہاہا‬
‫میں نے ابسا تھی نہیں کہا تم نو دل پر لے گتی وہ ہیستے ہوۓ کہیا فربش ہونے خال گیا‬
‫تھا چیکہ الینہ نہی سوچ رہی تھی کہ وہ واقعی ضرار کا شاتھ یانے کے ئعد نہت جوش ر ہتے‬
‫لگی ہے اور رہتی تھی ک یوں نہ اسے اشکی دس شالہ مجنت جو مل گتی تھی وہ مسکرانی ہونی‬
‫یاہر ئکل گتی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫آج وجہدان کی حچی کی وابسی تھی اور نور کو صیح سے گ ھتراہٹ ہو رہی تھی وہ لمتے لمتے‬
‫شابس لیتی ضوفے پر بیٹھ گتی تھی کیا ہوا نور؟ وجہدان اشکے یاس آیا نوجھتے لگا کجھ نہیں‬
‫بس گ ھتراہٹ ہو رہی ہے نہت‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 207‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫تم کہوں نو ڈاکتر کے خلیں؟ وجہدان اشکا یازو مسلتے ہوۓ نوال تھا نہیں میں تھیک ہو‬
‫خاؤں گی نور لمتے لمتے شابس لیتے ہوۓ نولی تھی اجھا ریلیکس میں ہوں نہ کجھ نہیں ہوگا‬
‫وجہدان اسے ا یتے شاتھ لگاۓ کہتے لگا ہمم وہ محض اییا ہی کہ یانی تھی‬

‫وجہدان کی حچی خا خکیں تھیں وجہدان الوتج میں بیٹھا نی وی دیکھ رہا تھا جب نور خادر نہتے‬
‫یاہر خانے لگی تھی کہاں؟‬

‫وجہدان اسے دیکھیا اپرو احکا کر نوال شاتھ یارک یک خا رہی ہوں گ ھتراہٹ نہت ہو رہی ہے‬
‫نور ییانے لگی رکو میں خلیا ہوں شاتھ اس یاتم اس خالت میں میں تمہیں اکیال نہیں‬
‫خانے دوں گا وہ شجتی سے کہیا اتھ کھڑا ہوا تھا نور تھی تحث کتے ئغتر اس کے شاتھ خل‬
‫دی تھی‬

‫یارک میں واک کرنے کے ئعد وہ اب جود کو یارمل قیل کر رہی تھی۔ کیسا قیل کررہی ہو۔‬
‫وجہدان اسے دیکھ کر نوجھتے لگا۔ نہتر ہوں۔ وہ پرمی سے جواب د یتے لگی جس پر وہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 208‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫مسکرایا ابسکرتم کھاؤ گی مسز؟ وجہدان ییار سے نوجھتے لگا ہاں نور فورا سے نولی تھی اجھا تم‬
‫نہاں بیٹھ خاؤ میں لے کر آیا ہوں وہ قکرمیدی سے کہیا آگے پڑھ گیا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫عیا آنی میں ہاینہ کے شاتھ خارہا ہوں ایک کام سے چیدر انہیں ییانے لگا تھیک ہے‬
‫خلدی آخایا عیا ییگم ییار سے کہتے لگیں کیا کام ہے آیکو وہ گاڑی میں بیٹھتے ہی نوجھتے لگی‬

‫کجھ نہیں ا بسے ہی چیدر کیدھے احکا کر نوال اجھا یار نہ ییاؤ کیا کھاؤ گی چیدر سرارت سے‬
‫ی‬
‫نوجھتے لگا زہر ہاینہ سرخ آیکھوں سے نولی تھی ایک نو نہ سرانی آ یں ھے مت د کھایا کرو‬
‫ی‬ ‫ج‬‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫چیدر منہ ییا کر نوال تھا نہ کیسے یات کر رہے ہیں آپ آج کل مترے سے ہاینہ اسے دیکھتے‬
‫ہوۓ نولی تھی کیسے کر رہا ہوں الیا سوال آیا تھا جود سے نوجھیں ہاینہ منہ ییاکر نولی تھی‬
‫کجھ دپر ئعد چیدر نے ایک خگہ گاڑی رکی تھی شا متے گول گ یوں کا سیول تھا ہاینہ نے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 209‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫جوشگوار جترت سے اسے دیکھا تھا چیدر مسکرانے ہوۓ گول گتے لیتے گیا تھا نہ آحری مترا‬
‫ہے ہاینہ اسے گھورنے ہوۓ نولی تھی جو دس سے زیادہ گول گتے جود کھا حکا تھا دیکھتے ہیں‬
‫کون نہلے اتھایا ہے چیدر مزے سے نولیا آحری تھی منہ میں رکھ حکا تھا بس نہت ہوا اب‬
‫میں آپ کے شاتھ نہیں خاؤں گی وہ غصے سے کہتی آگے پڑھی تھی کہاں خا رہی ہو‬

‫چیدر ییجھے کھڑا مسکراہٹ دیاۓ نوجھتے لگا تھا جہٹم میں وہ غصے سے کہتی آگے پڑھی جب‬
‫ایک گاڑی شا متے سے پتز سییڈ میں آنی تھی آہہہہہ اشکی چیخ یلید ہونی تھی لیکن جب یک‬
‫ی‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫چیدر اسے ایک ہی جست سے یچ کر ا تی گاڑی سے لگا حکا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫الینہ صیح سے کچن میں لگی ہونی تھی آج ا ستے ک ھتر ییانی تھی اور اب بین گھیتے ئعد آحر کار‬
‫ک ھتر ین خکی تھی مما کیا لگیا ہے آیکو کھانے کا رشک لییا خا ہتے؟ ضرار بییل پر بیٹھا ک ھتر کو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 210‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫دیکھتے ہوۓ نوال الینہ منہ ییا گتی ہاہاہا ضرار ییگ مت کرو متری بیتی کو شارہ محترمہ مجنت‬
‫سے نولیں تھیں میں نو بس نوجھ رہا تھا وہ مصوم نت سے نوال نو بییل پر فہقہے گو تچے تھے‬
‫واو نہ نو واقعی مزے کی ہے یار کیسے کیا نہ سب؟ ضرار ک ھتر کھانے ہوۓ نوال تھا بس دیکھ‬
‫لیں الینہ ادا سے نولی دیکھ ہی رہا ہوں و بسے مجھے تم سے یلکل نہ امید نہیں تھی ضرار‬
‫ت‬ ‫م‬ ‫ن‬ ‫ک‬ ‫ی ی‬
‫مسکراہٹ ضنط کرکے نوال تھا آ تی د یں ا یں الینہ صوم نت سے نولی ھی اسے نو یں‬
‫م‬ ‫ہ‬ ‫ھ‬
‫دیکھ لوں گی لیکن بییا آپ مجھے ایتی مما ہی سمجھا کریں اور مما ہی کہا کریں شارہ ییگم کے‬
‫کہتے سے الینہ مسکرا کر سر ہال گتی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ییا نہیں کہاں رہ گیا ہے نہ نور پربسانی سے ادھر ادھر دیکھتے ہوۓ نولی تھی جہاں وہ کہیں‬
‫ئظر نہیں آرہا تھا چبہی دو لڑکے اس کے شاتھ بیٹھے تھے۔ نور ایک ئظر انہیں دیکھ کر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 211‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫تھوڑی دور ہونی اور خادر تھیک کرنے لگی ارے نہاں اکیلے بیٹھ کر کیا کر رہی ہو ییاری نور‬
‫نو نہیں ہو رہیں؟ ایک لڑکا اشکے فریب ہونے اشکا ہاتھ یکڑنے ہوۓ نوال تھا نور جھیکے‬
‫سے ہاتھ جھڑوانی اتھی تھی کیا یدتمتزی ہے نہ؟ ہیو نہاں سے وہ غصے سے نولی تھی ارے‬
‫ارے غصہ نو دیکھو تم پر یلکل سوٹ نہیں کریا وہ اشکے مزید فریب ہونے ہوۓ نوال تھا‬
‫وجہدااااان نور اسے اوتجا ئکارنے لگی تھی چیکہ شا متے کھڑے وہ دونوں وجود ہیستے ہوۓ‬
‫اشکی طرف پڑھ رہے تھے کونی نہیں آۓ گا وہ مزے سے کہیا آگے پڑھیا جب وجہدان‬
‫نے آبسکرتم واال کپ دور سے ہی اشکے منہ پر مارا تھا وہ یلیلہ کر ییجھے ہوا تھا نور تھا گتے‬
‫ہوۓ اشکے گلے لگی تھی وخدان نے اشکے گرد حصار ییایا اور ا یتے شاتھ لگانے اسے شایید‬
‫پر کیا۔ تم نہی رکو میں آیا وہ اسے ییار سے کہیا آیکھوں میں غصہ لتے ان دونوں کو دیکھتے‬
‫ہونے آگے پڑھا تھا۔ ہاں کیا کہ رہا تھا ہاتھ کیسے لگایا نو نے اسے ہاتھ نوڑ دوں گا پترے۔‬
‫وہ غصے سے یاگل ہونے ہونے شا متے کھڑے ان دونوں لڑکوں کو زور زور سے مار رہا تھا‬
‫ایک لڑکے کے منہ سے جون ئکلتے لگ گیا نور اسے دیکھ رہی تھی بس کرو وجہدان نور ییجھے‬
‫سے نولی جو ان لڑکوں کو جھوڑنے کا یام نہیں لے رہا تھا وجہدان یلززز نور کی آواز سے وہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 212‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫انہیں زجمی جھوڑ کر یلیا تھا جہاں وہ رو رہی تھی وہ مڑا اور ان دونوں کو غصے سے گھورا۔‬
‫تم نے وجہدان معل کی عزت متری ی یوی کو جھوا اسے ییگ کرنے کی کوشش اور جو‬
‫متری ییوی متری عزت کیساتھ نہ کرے گا نو وجہدان معل اشکے شاتھ اسی طرح بیش‬
‫آنے گا اتھی نو جھوڑ رہا ہوں ایتی ی یوی کی وجہ سے ورنہ زیدہ نہ خانے نہاں سے تم دونوں‬
‫۔دو بین مکے اور ماریا انہیں ہر لفظ چیاکر کہتے شاتھ اشکے یاس آیا تھا ریلیکس۔ کرو کجھ‬
‫نہیں ہوا میں آ گیا تھا یا وہ اشکے جہرے پر ہاتھ رکھ نہت پرمی سے نوال تھا اور اشکا تھامے‬
‫گھر کی طرف رخ کر گیا تھا چیکہ۔ نور نے مسکرا کر ایک ئظر اس پر ڈالی تھی وہ نورے‬
‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫را ستے نہ سوچتی آنی تھی کہ وہ اس شحص کو اییا غلط ھتی رہی جو اشکا مجاقظ تھا جو ہر‬
‫پرے وقت پر اشکے لتے ایتی خان کی پروا کتے ئغتر اشکے لتے کھڑا رہیا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 213‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫یاگل ہو تم؟ کجھ ہو خایا نو؟ چیدر اسے گاڑی کے شاتھ لگاۓ دنوانوں کی طرح نوجھ رہا تھا‬
‫ہو خایا اجھی یات ہے ایک یار ہی مر خاؤں ہاینہ تھی اسی ایداز میں نولی تھی کیا ضرورت‬
‫تھی ا بسے کجھ تھی د یکھے ئغتر سڑک پر خلتے کی؟ اگر تمہیں کجھ تھی ہوخایا نو میں وہ‬
‫نےبسی سے نوال تھا نو آپ کیا؟ آحر کیا مجھے کجھ تھی ہو آپ کو کیا مسیلہ ہے میں مروں یا‬
‫ک‬ ‫ی‬
‫چ یوؤں آپ کو کیا فرق پڑیا ہے آپ ک یوں غصہ ہو رہے ہیں مجھ پر اییا وہ سرخ آ یں‬
‫ھ‬
‫لتے چیچی تھی پڑیا ہے مجھے فرق نہت پڑیا ہے ک یوں کہ مجنت کریا ہوں میں تم سے اور‬
‫نے خد کریا ہوں خان ین گتی ہو تم متری اگر تمہیں کجھ ہو خایا نو میں نےخان ہوخایا سیا‬
‫تم نے سیدہ ہاینہ شاہ تم متری سید غلی چیدر کی وہ مجنت ین خکی ہو جسے ا ستے ا یتے رب‬
‫سے مائگا ہے وہ اسے دیکھیا شدت سے نوال تھا اور ہاینہ شابس روکے اسے شن رہی تھی کیا‬
‫وہ شچ کہ رہا تھا وہ محض سوچ شکی تھی جب چیدر چیکے سے ییجھے ہوا تھا لمتے لمتے شابس‬
‫لییا وہ جود کو یارمل کرنے لگا تھر گاڑی میں بیٹھا تھا بیٹھو وہ یاہر کھڑی ہاینہ کو دیکھ کر شجتی‬
‫سے نوال تھا جو فورن سے گاڑی میں بیٹھ گتی تھی نورا رسنہ خاموسی میں گزرا تھا چیکہ چیدر کو‬
‫نہ سوچ سوچ کر غصہ آرہا تھا کہ کہیں ہاینہ اسے ائکار ہی نہ کر دے ا ستے پرنوز تھی نو ا بسے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 214‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کیا تھا کجھ دپر ئعد گاڑی سید ہاوس کے یاہر رکی تھی چیدر گاڑی روک کر ئظریں دوسری‬
‫طرف کر گیا ییدے کو اگر پرنوز ہی کریا ہو نو آرام اور مجنت سے کرے یاکہ کجھ سوخا تھی خا‬
‫س‬
‫شکے وہ سرارت سے کہتی ایدر تھاگی تھی چیکہ چیدر کو کجھ ہی یل لگے تھے اشکی یات ھتے‬
‫ج‬‫م‬
‫میں یاہووو وہ گاڑی پر ہاتھ ماریا جوسی سے چیجا تھا‬

‫میں نے کہا نہ مجھے تم سے کونی یات کرنی ہی نہیں ہے شادی ہو گتی ہے متری آ ییدہ‬
‫نہاں کال نہ آۓ وہ غصے میں کہیا کال رکھ گیا تھا چبہی وہ خاۓ کے کپ اتھاۓ ایدر‬
‫ی‬‫ب‬
‫آنی تھی کس کی کال تھی الینہ جود ہی نوجھ ھی ھی سی کی یں م ھوڑو وہ ا کے ہاتھ‬
‫ش‬ ‫ج‬ ‫ت‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫ک‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬

‫سے خاۓ کے کپ لے کر ییڈ پر رکھ حکا تھا الینہ ایک یات مانو گی متری؟ ضرار اشکا ہاتھ‬
‫ٹ‬ ‫ک‬ ‫ت‬ ‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫تھامے امید سے نوال تھا جی نولیں وہ یا ھی سے نولی ھی ھی کسی کی یانوں میں مت آیا‬
‫ہمیشہ جو میں کہوں وہ ہی شچ سمجھیا مجھ پر کٹھی شک مت کریا وہ اشکے ہاتھ تھامے نول رہا‬
‫تھا جی آپ نے قکر رہیں الینہ مسکرا کر نولی جب ضرار چیکے سے اشکو فریب کر گیا تھا گڈ‬
‫گرل وہ گھمیتر لہچے میں نولیا اشکی بیسانی پر لب رکھ گیا تھا الینہ شابس روکے اشکی نہ حرکت‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 215‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫شہ گتی تھی تھر اسے ییجھے کرنی وہ واسروم میں یید ہونی تھی اشکے ہاتھ تھے جو پری طرح‬
‫کایپ رہے تھے آج وہ اشکے اییا فریب تھا نہ چیال ہی اشکے لتے سوخان روح تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫نور جب سے یارک سے آنی تھی خاموش تھی وجہدان فربش ہوکر آیا نو وہ شا متے ہی یید پر‬
‫م‬ ‫ی‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫ک‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫خاموش سی ھی ھی کیا ہوا نور پربسان یوں ہو رہی ہو ا ک یات یاد ر ھو جب ک یں‬
‫زیدہ ہوں تمہیں کونی پری ئظر سے نہیں دیکھ شکیا تم آرام سے سو خاؤ وہ اشکی بیسانی‬
‫جو متے ہوۓ نولیا ییڈ کی شاید پر ل نٹ گیا تھا چیکہ نور دل تھام کر رہے گتی تھی تم نے‬
‫متری ییوی کو ہاتھ لگایا ہے اور جو تھی وجہدان معل کی عزت پر ہاتھ ڈالے گا اشکا نہی‬
‫جسر ہوگا وجہدان کے القاظ اشکے کانوں میں گو تچے تھے نے شاجنہ جہرے نے مسکراہٹ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 216‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫آنی تھی ئظر شاتھ لیتے اس وجود پر پڑی تھی جو اس سے نےخد مجنت کریا تھا اور ہر‬
‫وقت پر اشکے شاتھ کھڑا رہیا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫تھ ش غ‬
‫ہاینہ مسکرانے ہوۓ ایدر آنی نو عیا ییگم اسی کا ای نطار کر رہی یں ا الم و م دپر‬
‫ک‬ ‫ی‬ ‫ل‬

‫نہیں کر دی آنے میں عیا ییگم مسکرا کر کہتے لگیں سوری مما آ ییدہ ابسا نہیں ہوگا ہاینہ‬
‫فورن سے نولی تھی اجھا متری یات سیو عیا ییگم سیجیدگی سے کہتے لگیں جی نولیں ہاینہ تھی‬
‫اسی ایداز میں نولی تھی وہ مجھے چیدر کو لے کر یات کرنی تھی تم سے دیکھو بییا وہ نہت‬
‫اجھا لڑکا مجھے بسید تھی نہت ہے لیکن تم اس کے زیادہ کلوز مت ہویا ک یوں کہ میں تچن‬
‫سے خایتی ہوں اسے وہ نہت شدت بسید اور چیونی ہے اگر اشکا کسی جتز پر دل آیا تھا نو وہ‬
‫لے کر ہی جھوڑیا تھا اشلتے میں نہیں خاہتی وہ تمہیں لے کر ابسا ہو خاۓ ہاں اگر وہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 217‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫تمہیں بسید کرنے لگا ہے نو ایتی مما اور یایا سے کہ کر تمہارا ہاتھ مایگ لے مترے سے مجھے‬
‫کونی مسیلہ نہیں ہوگا لیکن اییا مجھے ییا ہے کہ اشکے والدین اس ر ستے کے لتے نہیں‬
‫مانے گے ک یوں کہ خیتے عرصے ہماری لڑانی رہی ہے دلوں میں فرق شا آگیا ہے تم سمجھ‬
‫رہی ہو نہ میں کیا کہ رہی ہوں وہ اشکے فریب آنے ہوۓ مجنت سے نولیں تھیں جی‬
‫ت ی‬
‫سمجھ رہی ہوں ایک اور یات میں نے اشکی ئظروں میں تمہارے کتے شچی مجنت ھی د ھی‬
‫ک‬

‫ہے لیکن میں تھوڑی ک نف یوز تھی ہوں مجھے لگیا ہے کہیں وہ ا یتے یایا کا یدال نو نہیں لییا‬
‫خاہا رہا ہے للا کرے وہ تمارے شاتھ کٹھی تھی کجھ تھی غلط کرنے کا سوچے تھی نہ وہ‬
‫اشکی بیسانی جو متے ہوۓ دل کی ہر یات کہ گتی تھیں وہ خایتی تھیں ہاینہ کونی تھی کام‬
‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ش‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ئ‬ ‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫سوچے ھے غتر یں کرے گی اور وہ اس یں ا کی مدد کر رہی یں چیکہ ہاینہ کا دل‬
‫ایکی یابیں شن کے نہت سے سوالوں میں الجھ گیا تھا وہ ا یتے روم میں آکر پربسای یوں میں‬
‫الجھی سی تماز پڑ ھتے لگی یا للا میں نے نو نہلی یار کسی کو خاہا ہے ہاں شاید کسی سے مجنت‬
‫کریا اسے ہی کہتے ہیں ک یوں کہ میں نے نہ اجساس نہلے کٹھی مخشوس نہیں کیا آپ یلزز‬
‫مجھے غلط را ستے پر مت لے کر خاۓ گا آیکو ییا ہے نہ میں آپ کی یاراصگی سے نہت‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 218‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ڈرنی ہوں آپ کٹھی یاراض مت ہویا مترے سے اور چیدر اگر مترے لتے نہتر نہیں ہیں نو‬
‫انہیں مترے دل سے ئکال دیں اور اگر وہ نہتر ہیں نو سب کجھ نہتر کر دیں یلزز للا ئعالی‬
‫آپ مجھے اس آزمابش میں نہ ڈا لتے گا جس کی وجہ سے میں آپ سے دور ہو خاؤں آیکو نو‬
‫ییا ہے میں نے کٹھی کسی لڑکے سے اسیلے یات نہیں کی ک یوں کہ میں خاہتی ہوں کہ‬
‫متری مجنت ضرف ا یتے سوہر کے لتے ہو وہ مصوم نت سے ایتی شاری یابیں ا یتے رب‬
‫سے کر رہی تھی نہ وہی ہاینہ تھی جو دوسروں کے شا متے شترنی یتی رہتی تھی لیکن اکیلے‬
‫میں ا یتے رب کے آگے ا یتے شارے راز کھوال کرنی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫وجہدان کی آیکھ کھولی نو وہ آج شا متے نہیں تھی وہ یدمزا شا ایتی خگہ سے اتھا تھا لیکن اگلہ‬
‫م نظر اس کو جترت کا چ نکا د یتے کے لتے کافی تھا وہ اشکا یاسنہ روم میں ال رہی تھی اتھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 219‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫گتے تم فربش ہو خاؤ تھر یاسنہ کر لییا اشکے لہچے نے ایک اور چ نکا وجہدان کو دیا تھا ککککیوں‬
‫آج روم میں ک یوں یاسنہ وہ یا خا ہتے ہوۓ تھی ایتی جترت اس پر طاہر کر گیا تھا ک یوں کہ‬
‫سب یاسنہ کر خکے ہیں آج سیڈے تھا اسیلے میں نے تمہیں نہیں اتھایا سوخا شاتھ یاسنہ‬
‫کر لیں گے وہ آرام سے ییانے لگی و یٹ و یٹ و یٹ یار نہ کیا جترت کے چیکے دنے خا‬
‫رہی ہو مجھے تم آج خان لیتی ہے کیا متری وجہدان اب سیدھا مدے پر آیا تھا اگر ہضم‬
‫نہیں ہو رہا نو میں جود کر لوں گی نہ شارہ یاسنہ وہ ایتی پرانی نون میں آنے ہوۓ نولی تھی‬
‫اوو یار تم نو یاراض ہو گتی ہو خانےمن میں اتھی آیا ہوں آپ ای نطار کریں مترا وہ سوخ لہچے‬
‫میں کہیا اتھ گیا تھا چیکہ اس کے اس ایداز سے نور کے دل نے ایک ی نٹ مس کی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 220‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫اتھ خابیں تھتی نورے دن سونے رہیا ہے کیا الینہ ئقریب "ادھے گھیتے سے ضرار کو اتھا‬
‫رہی تھی جو اتھتے کا یام ہی نہیں لے رہا تھا ضرارررررررررررر اب کے وہ ایتی پرانی نون میں‬
‫آنے ہوۓ چیجتے ہوۓ نولی تھی ہاں کیا ہوا سب تھیک کیا ہوا تمہیں وہ ہرپرا کر اتھیا ہوا‬
‫نوال تھا وہ مجھے امی کے خایا ہے الینہ مصوم شا جہرا ییا کر نولی تھی اقف یار کون اتھایا ہے‬
‫ا بسے غقل نہیں ہے تم میں متری خان ئکال دی ضرار اب یارمل ہونے ہوۓ نوال تھا‬
‫سوری الینہ تھر سے مصوم نت کے رئکاڈ نوڑنے ہوۓ نولی تھی اجھا خلو ییار ہو خاؤ خلدی‬
‫میں فربش ہوکر آرہا ہوں تھر خلتے ہیں وہ واسروم میں یید ہونے ہوۓ نوال تھا اوکککککے الینہ‬
‫ت‬ ‫م‬ ‫ص‬ ‫ب‬ ‫چ‬ ‫ت‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫تھر سے یچ کر نولی ھی ہی وہ وابس سے یازل ہوا تھا وہ ا ل یں نہ ھے م سے کجھ‬
‫ج‬ ‫م‬
‫کہیا تھا وہ اشکے فریب ہویا ہوا نوال تھا اس سے نہلے وہ کجھ کہتی وہ الینہ کے گال پر جھکا‬
‫ایک زوردار کس اشکے گال پر کریا تھاگا تھا آ ییدہ کٹھی ی نگا مت لییا مجھ سے چیکہ اشکی اس‬
‫حرکت پر الینہ خان اییا دل تھام کر رہے گتی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 221‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫ہآج سیڈے تھا اور سید ہاوس کا ہر شحص آج کے دپر سے ہی اتھیا تھا لیکن ہاینہ آج‬
‫خلدی اتھی تھی ک یوں کہ اسے نور سے ملتے خایا تھا اور شاید الینہ سے ہی وہ فربش ہوکر‬
‫وایٹ سوٹ میں یاہر ئکلی تھی اشکے کمرے میں روستی نہت کم ہی ہونی تھی ک یوں کہ وہ‬
‫ہمیشہ کھڑکی کے آگے پردے ڈالے رکھتی تھی اتھی تھی ضرف واسروم کی الیٹ اس روم‬
‫کو روشن کتے ہوۓ تھی جب ئظر اس پر پڑھی تھی وہ فورن سے ییڈ پر رکھا اس سوٹ کے‬
‫شاتھ کا ریڈ ڈو ییا لے گتی آ آاپ نہاں کیا کر رہے ہیں ہاینہ ایک کر نولی تھی وہ کل ایک‬
‫لڑکی نے مجھے ییایا تھا کہ پرنوز اگر تھیک سے کیا خاۓ نو کجھ سوخا خا شکیا ہے اشلتے میں‬
‫نے سوخا انہیں سو چتے پر مجیور کر دیا خاۓ وہ کہتے شاتھ ہی روم کی شاری الیٹ آون کر گیا‬
‫تھا جو نورا وایٹ اور ریڈ ییلون سے شجا ہوا تھا ہاینہ جتران سی اس م نظر کو دیکھ رہی تھی‬
‫جب وہ گھی یوں کے یل بیٹھ کر اشکے شا متے جھکا تھا تم دییا کی وہ واخد لڑکی ہو جس کے‬
‫شا متے سید غلی چیدر جود جھکا ہے سو سیدہ ہاینہ شاہ ویل نو متڑی می؟ وہ ایک جوئصورت‬
‫سی ایگوتھی ئکا لتے ہوۓ نوال تھا اور نہ ایگوتھی ہاینہ کو جترت میں مییال کر خکی تھی نہ نو در‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 222‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫تحف ہے نہ وہ ایک شفید جسین یٹھر تھا جس پر غلی لکھا ہوا تھا جو وایٹ گولڈ کی ریگ‬
‫میں لگا ہوا تھا اور نہ یٹھر تحف میں یایا خایا تھا جہاں موال غلی کا روصہ میارک تھا ہاں نہ‬
‫میں نے خاص تحف سے ہی میگوانی ہے آپ کے لتے چیدر دل پر ہاتھ ر کھے نوال تھا چیکہ‬
‫ہاینہ فورن سے اییا ہاتھ اشکے شا متے کر گتی تھی اب اس قدر جسین پرنوزل کو وہ ائکار نہیں‬
‫کر شکتی تھی وہ ضرف اییا خایتی تھی کہ‬

‫)وہ نو کجھ خاہا تھی نہیں شکتی اگر للا نہ خاہے(‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫وجہدان خلدی آخاؤ یار نور گاڑی کے یاش کھڑی نولی تھی آگیا یار بس ہاں خلو وہ یاہر ئکلیا‬
‫ہوا نوال تھا آج سیڈے تھا نو نور نے ا یتے گھر خایا تھا اجھا نور ایک یات میں تمہیں ر کتے‬
‫نہیں دوں گا اوکے؟ شام کو ڑیدی رہیا وجہدان اسے وارن کرنے ہوۓ نوال تھا نہیں میں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 223‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫رکوں گی آج میں نے ہانی کو تھی کہ دیا ہے کہ وہ آخاۓ مترے یاس مجھے اس سے کجھ‬
‫ڈشکس کریا ہے نور آرام سے نولی تھی میں آخاؤں گا شام میں وہ گاڑی نور کے گھر کے‬
‫یاہر رو کتے ہوۓ نوال تھا نور کجھ تھی کہ ئغتر ایدر خلی گتی تھی‬

‫ہاینہ کو آۓ ہوۓ دو بین گھیتے ہو خکے تھے اور جب سے ہی نور کی کہاییاں سروں تھیں‬
‫ک یوں کہ وہ سروع سے ہی نہت نولتی تھی شکر ہے آج ا یتے دنوں ئعد میں تمہیں اس قدر‬
‫نولیا ہوا دیکھ رہی ہوں ہاینہ اسے دیکھتے ہوۓ نولی نو نور مسکرانی تھی ہاں ک یوں کہ میں آج‬
‫واقعی نہت پرشکون ہوں تمہیں ییا ہے ہانی کل وجہدان مترے لتے ایتی خان کی پروا کتے‬
‫ئغتر لڑا تھا وہ مسکرا کر نول رہی تھی نو معاف کر دیا ہے متری دوست نے اسے کہیں‬
‫ت‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫مجنت نو نہیں ہوگتی؟ ہاینہ آ یں ھونی کرکے نولی ھی ہاں ہو تی ہے مجنت نور‬
‫گ‬ ‫ج‬ ‫ھ‬
‫سرماہٹ جھیانے ہوۓ نولی تھی آۓ ہاۓ کیا یات ہے پری سمو آرہی ہے ہاینہ‬
‫چٹھڑنے ہوۓ نولی تھی نہیں یار مجنت نو ہوگتی ہے مجھے لیکن معاف نہیں کیا میں نے‬
‫لیکن اگر وہ اس یار معافی ما یگے گا نو میں معاف کر دوں گی وہ اب تھی یارمل لہچے میں‬
‫نول رہی تھی چیکہ اشکی شاری یابیں دروازے پر کھڑا وجہدان شن حکا تھا اجھا نو نہ یات‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 224‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہے میڈم آپ آ بیں اب کل گھر آیکو نو میں ییاؤں گا معافی کیسے ما یگتے ہیں وہ جوسی سے‬
‫کہیا یاہر ئکل گیا تھا‬

‫نور بییا وجہدان کہاں خال گیا؟ ییلم ییگم کمرے میں آنے ہوۓ نولیں تھیں نور جو ہاینہ سے‬
‫یانوں میں لگی تھی ان کی یات س تھیکی تھی وجہدان نہیں مما وجہدان نو نہیں آیا نہاں‬
‫ہم نو کب سے نہاں بیٹھے ہیں نور جتران سی کہتے لگی اجھا تھر مترا وہم ہوگا مجھے لگا وہ‬
‫تمہارے کمرے کے یاہر کھڑا تھا وہ اسے ییانی خلی گتی تھیں یار ہانی کہیں وہ واقعی نو نہاں‬
‫نہیں آیا تھا؟ ا ستے یابیں نو نہیں شن لیں متری نور کو ایک اور قکر الجق ہو گتی تھی ارے‬
‫تھانی شن لیا نو نہت اجھی یات ہے ہاینہ مزے سے کہتے لگی چیکہ نور اسے جٹ لگا گتی‬
‫ت ھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 225‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫الینہ اور ضرار آج سمٹم ییگم کی طرف آۓ تھے ک یوں کہ سمٹم ییگم کی طی نت کجھ حراب تھی‬
‫اسیلے الینہ آج نہی رک گتی تھی مما آپ ییابیں کیا کھابیں گی کجھ ییاؤ آپ کے لتے الینہ‬
‫ا یکے سر پر کھڑی نولی تھی ارے نہ ییدیلی کہاں سے آگتی متری بیتی میں؟ سمٹم ییگم‬
‫مسکرا کر نوجھتے لگیں بس دیکھ لیں آپ الینہ تھی اسی ایداز میں نولی تھی دیکھ ہی رہی‬
‫ہوں جتر میں نے کھایا ییایا ہوا ہے تم ضرف گرم کر دو سمٹم ییگم ییانے لگیں چیکہ الینہ کو‬
‫ایک دم ضرار یاد آیا تھا وہ ا یتے دنوں سے ضرف اشکے لتے ہی کھایا گرم کرنی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ہاینہ رات میں گھر آنی تھی جہاں سب بییل پر بیٹھے کھانے کے ای نطار میں تھے ہاینہ‬
‫انہیں شالم کرنی انہی کے شاتھ بیٹھ گتی تھی چبہی شا متے سے وہ مسکرایا ہوا یازل ہوا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 226‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫اور آج نہلی یار ہاینہ شاہ کا دل اسے دیکھتے ہی دھڑکا تھا وہ مسکرایا ہوا اشکی کرسی کے‬
‫یلکل شا متے والی کرسی پر بیٹھا تھا تجانے ک یوں آج اس کی موجودگی ہاینہ کو ک نف یوز کر رہی‬
‫تھی اشکے ہاتھ میں اتھی تھی چیدر کی دی ہونی جوئصورت سی ایگوتھی تھی ہاینہ شاخد‬
‫صاجب کی آواز سے وہ ہوش میں آنی تھی جی یایا وہ مسکرا کر نولی نہ ایگوتھی کہاں سے لی‬
‫ہے؟ گفٹ ہے یایا وہ مسکرا کر نولی اجھا ماشاللا نہ نہت قٹمتی ہے اسے سیٹھال کر رکھیا‬
‫تمہیں ایکی قٹمت کا ایدازہ نہیں ہے شاخد صاجب جود تھی ان جتزوں میں اپترسٹ رکھتے‬
‫تھے اسیلے ایکی قٹمت کا ایدازہ تھی یاجونی لگا شکتے تھے جی یایا میں رکھوں گی چیال وہ آرام‬
‫سے کہتے لگی چبہی ئظر شا متے بیٹھے چیدر پر گتی جو آیکھوں میں سرارت لتے اسے دیکھ رہا تھا‬
‫ہاینہ اسے اگ یور کرنی کھانے میں مصروف ہوگتی جب وہ اشکے یاؤں پر اییا یاؤں رکھ حکا تھا‬
‫(آہ )اشکی چیخ گوتچی تھی کیا ہوا عیا ییگم پربسان سی نوجھتے لگیں کجھ نہیں مما کجھ چ نگلی‬
‫کتڑے آ گتے ہیں ہمارے گھر میں وہ اشکو شحت ئظروں سے گھورنی اتھی تھی اور خانے‬
‫خانے اییا ہیل واال یاؤں اشکے یاؤں پر رکھ کے ڈیا خکی تھی چیکہ اشکی اس حرکت پر چیدر‬
‫ایتی چیخ اور ہیسی دونوں ضنط کر گیا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 227‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫الینہ روم میں آنی نو ضرار کی کال سے مویاییل جمک رہا تھا وہ مسکرا کر کال اتھا گتی تھی‬
‫ل‬ ‫ل‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫ش غ‬
‫ا الم م پرجوش آواز گو چی ھی الینہ جواب د تی ا ک ہاتھ سے ا تے یال ھو تے گی یاد‬
‫آرہی ہے مجھے تمہاری ضرار گھمیتر لہچے میں نوال نو الینہ کی ی نٹ مس ہونی تھی اجھا جی وہ‬
‫ک یوں وہ الیا سوال کر گتی تھی بس نوں ہی نہ سمجھ لو مجھے متری ماسی کی غادت ہو گتی‬
‫ہے ضرار سرارت سے نوال تھا کیا مطلب ہے ماسی میں ماسی نہیں ییوی ہوں آیکی الینہ‬
‫خلدی خلدی میں تجانے کیا نوال گتی تھی اوۓ ہوۓ پڑی ی یوی ین کے رغب خال رہی ہو‬
‫جترت نو ہے؟ وہ تھر سے سرارت سے نوال تھا چیکہ الینہ نے زیان داییوں یلے دی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 228‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫ش م بی بیٹ‬
‫نور صیح اتھی اور فربش ہوکر یاہر آنی نو وجہدان ا کے شا تے ہی ٹھا تھا م نہاں کیا؟ وہ‬
‫م‬ ‫م‬

‫اخایک اسے دیکھ کر گ ھترا کر گتی ۔جی تمہیں لیتے آیا ہوں ۔ وہ اسے کہیا یاہر ئکل گیا چیکہ نور‬
‫منہ کھولے اسے خایا دیکھ رہی تھی جو اسے صیح صیح ہی لیتے آگیا تھا کجھ دپر میں وہ گاڑی‬
‫میں تھی۔۔۔۔۔۔‬

‫تم ایتی صیح کیسے آ گتے؟ اور کس جوسی میں آۓ ہیں وہ گھور کر نوجھتے لگی شاری زیدگی نہی‬
‫نو رہیا نہیں تھا آیا ہی تھا اور و بسے تھی میں نے سوخا تم مجھے سوہر نو مایتی نہیں ہو لیکن‬
‫متری مام کے شا متے نو نہو ین شکتی ہو اور تھر اگر رات کو آیا کہیں تمہیں رات میں لڑکے‬
‫یا ج ھتر خابیں اور تھر میں وابس سے ہترو ی یو نو کہیں تمہیں مجھ سے مجنت نہ ہو خانے‬
‫نہیں وہ نو نہیں ہوشکتی مجھ سے غلطی جو ایتی پڑی تھی اسیلے میں صیح آگیا ک یوں کہ اس‬
‫یاتم ا یتے لڑکے نہیں ہونے نہ وہ سرارت سے کہیا گاڑی خالنے لگا۔ ہاں نو ابسی حرکت‬
‫نہ کرنے ییدہ سوری کہ د ییا ہے ہونہہ و بسے نو دن رات رومتیس کریا تھا اور جب بسید‬
‫کرنے لگی نو ان چیاب کو دیکھو ۔ وہ منہ شجا کر اسے دیکھتے ہونے کہتے لگی۔ کیا ہوا ا بسے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 229‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کیا دیکھ رہی ہو ہییڈسم لگ رہا ہوں نہیں تمہیں میں کیسے ہییڈسم لگ شکیا ہوں رایٹ وہ‬
‫اسے خان کر زچ کررہا تھا چیکہ نور کو شک ہوا تھا کہ کہیں وہ اشکی یابیں نو نہیں شن حکا۔‬
‫اشکی یانوں سے نہی شک ہوا تھا۔۔۔۔۔ اتھی وہ سوچ ہی رہی تھی جب اشکی آواز کانوں‬
‫میں گوتچی تھی نور تم مجنت نہیں کرنی نہ مجھ سے؟ وہ غام سے ایداز میں نوجھتے لگا یا‬
‫نہیں یلکل نہیں نور ک نف یوز سی نولی تھی کٹھی کرو گی نہیں وہ اب تھی غام سے ایداز میں‬
‫نوال تھا ہوشکیا کونی جم نکار ہوخانے نور اسے دیکھ کر نولی تھی اوو اجھا؟ نو اس کیلتے کیا کروں‬
‫میں۔ وجہدان اسے کہتے لگا۔ نہ نو تمہیں سوچیا جشہتے۔ نور نے نوال گھر آ گیا وجہدان نے‬
‫گاڑی روکی نور گاڑی سے اپر کر ارم ییگم کو شالم کرنی ا یتے کمرے کی طرف‬
‫پڑھے۔۔۔۔۔۔۔‬

‫کمرے کا دروازہ کھول کر اس نے ایدر قدم رکھا البیس آف تھی اس نے الیتیس آن کی‬
‫اسے جترت کا جھ نکا اسے لگا تھا نورا روم تھولوں دے شجا تھا ایک دنوار پر اشکی ئصوپریں‬
‫لگی ہونی تھی نور کے جہرے پر مسکراہٹ آنی وہ ییجھے کھڑا اسے مسکرایا دیکھ کر مسکرایا نور‬
‫نے مڑ کر اسے دیکھا۔ نہ سب کیا۔ وہ ہاتھوں جو سیتے پر یایدھے نوجھتے لگی وجہدان اشکے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 230‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫یاس آیا اسے حصار میں لیا تھا۔ تم مجنت کرنے لگی ہو یا مجھ سے مجھے ینہ ہے میں تھی‬
‫تم سے نہت ییار کریا ہوں اگر وجہدان معل نے تمہیں جود سے مجنت کرنے پر مجیور کردیا۔‬
‫ی‬
‫وہ اشکے یال کان کے ییجھے نوری شدت سے نوال نور آ کھیں یید کر گتی اشکی شابس رک سی‬
‫گتی تھی مانی ڈپر وائف اتم سوری ہر اس جتز کے لتے جس سے آپ آج یک ہرٹ ہونی‬
‫ہیں میں وغدہ کریا ہوں تم سے مسز وجہدان معل میں ابسی غلطیاں وابس نہیں کروں گا‬
‫میں تمہیں دییا کی شاری جوسیاں دوں گا تمہاری آیکھوں میں اب آبشو نہیں آنے دوں گا‬
‫ک‬ ‫ی‬
‫تمہیں اییا خاہوں گا کہ تم مجھ سے دور نہیں خا شکو گی نور نے آ یں ھول کر اسے د کھا‬
‫ی‬ ‫ک‬ ‫ھ‬
‫اور ئظریں جھکا گتی وجہدان اس سے الگ ہوا اور گھی یوں کے یل بیٹھ کر اشکی طرف ریگ‬
‫کی ۔ ایک دقعہ نہلے کہا تھا مگر تم نے ائکار کردیا تھا آج وجہدان معل ایتی خان ایتی زیدگی‬
‫مسز وجہدان معل سے ایک دقعہ اور نوجھیا ہے کیا تم شاری زیدگی مترا شاتھ خاہتی ہو مجھ‬
‫سے ییار کرنی ہو ۔ وہ اشکی طرف امید تھری ئظروں سے دیکھتے ہونے کہتے لگا نور کے‬
‫جہرے پر دلقریب مسکراہٹ آنی نور نے ہلکا شا اییات میں سر ہال دیا۔ وجہدان معل تم‬
‫سے نے ایبہا ییار کریا نور اور سب نہ ییار کم ہونے کے تجانے ضرف زیادہ ہوگا وہ اتھ کر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 231‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫اسے فریب کرکے کہتے لگا۔نہ نو وقت ییانے گا۔ نور تھوڑا اپرا کر کہتے لگی وجہدان مسکرایا اور‬
‫وجہدان اسے گود میں اتھا گیا تھا اشکو ییڈ پر بیٹھایا اور وہ اشکے شا متے بیٹھا تھا اور اشکے‬
‫ی‬
‫ما تھے پر لب ر کھے تھے نور نے آ کھیں یید کر لی تھی تھییک نو سو مچ مجھے موقع د یتے کے‬
‫لتے وہ اشکو جود کے فریب کرنے ہوۓ نوال تھا نور کے دل نے الئعداد ی نٹ مس کر‬
‫تھیں اس سے نہلے وہ کجھ کہتی جب وجہدان اسے ل یوں پر ا یتے لب رکھ کر خاموش کروادیا‬
‫اور الیٹ اوف کر کہ اشکے اوپر جھک گیا۔۔۔۔‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ہاینہ آج شام کی خاۓ تم ییاؤ سب کے لتے عیا ییگم کے کہتے پر ہاینہ سر ہالنی خکن کی‬
‫ھ‬ ‫ک‬
‫طرف گتی تھی جب کسی نے اسے یچ کر دنوار سے لگایا تھا کیا ید متزی ہے نہ؟ وہ اسے‬
‫ت‬ ‫ی‬

‫غصے سے گھورنی ہونی نولی تھی جو شا متے کھڑا مسکرانی آیکھوں سے اسے دیکھ رہا تھا دنوایگی‬
‫ہے نہ متری وہ گھمیتر لہچے میں نوال نو ہاینہ دل تھام کر رہے گتی تھی کونی نہیں مانے گا‬
‫ہمارے ر ستے کے لتے ہاینہ سر جھکا کر نولی نو چیدر کے جہرے پر نے شاجنہ مسکراہٹ‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 232‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫تھیلی تھی آپ اییا ییابیں ک یوں کہ مجھے ضرف آیکو میایا ہے یاقیوں سے مجھے کونی لییا د ییا‬
‫نہیں وہ مسکرانے ہوۓ نوال تھا میں تھی اییا جب ییاؤں گی جب آپ رسنہ البیں گے مترا‬
‫وہ شحت لہچے میں نولی تھی اجھا نو نہ یات ہے وہ اشکے فریب ہوکر نوجھتے لگا تھا وہ محض‬
‫سر ہال گتی تھی تھر تم ییار رہو جمعہ کو ہمارا ئکاح ہے وہ جس ایداز میں نوال تھا ہاینہ سمجھ‬
‫گتی تھی وہ مزاق نہیں کر رہا ہے ییار رہیا خانے من وہ اشکے فریب ہویا اشکے یال ائگلیوں‬
‫سے ییجھے کریا نوال تھا چیکہ ہاینہ شابس روک گتی تھی اس سے نہلے وہ اور فریب ہویا وہ‬
‫اسے دھکا د یتی خکن میں تھاگی تھی ہاۓ کس کس طرح ماروں گی یار چیدر دل پر ہاتھ ر کھے‬
‫نوال تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 233‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہاینہ جو خاۓ ییا کر یاہر ئکلی تھی شا متے کھڑے وجود کو دیکھ کر جوش گوار جترت ہونی تھی‬
‫آہاں آپ کیسے آگتی آج ہماری طرف میڈم وہ شا متے کھڑی الینہ کے گلے لگتے ہوۓ نولی‬
‫تھی بس دیکھ لے تھر آہی گتی الینہ اپرا کر نولی تھی آخا یاہر الن میں بیٹھتے ہیں ہاینہ کے‬
‫کہتے پر وہ دونوں یاہر گتے تھے کب آنی شسرال سے ہاینہ مزے سے نوجھتے لگی آنی نو کل‬
‫تھی تھر میں نے سوخا پتری طرف آخاؤں الینہ مسکرا کر نولی تھی اجھا کیا مجھے تھی تمہیں‬
‫کجھ ییایا تھا پرو ہاینہ تھر سے مزے سے نولی تھی ہاں ییا الینہ تھی اسی ایداز میں نولی تھی‬
‫نونو واٹ الینہ؟ ہی پرنوزڈ می ہاینہ غام سے ایداز میں نولی تھی ہو؟ الینہ جتران سی نوجھتے‬
‫لگی سید غلی چیدر شاہ ہاینہ ایک ہی جملے میں الینہ کے ہوش اڑا گتی‬

‫واقعی؟ الینہ جوسی سے چیجتے ہوۓ نولی تھی ہاں ہاینہ مزے سے نولی نہت نہت میارک‬
‫ہو تھتی متری نہ دغا تھی نوری ہوگتی مجھے ا یتے ییارے چیکس مل گتے وہ پرجوش سی نولی‬
‫تھی نہلی یات نہ چیکس کیا ہویا ہے چیچو ہویا ہے نہ تھانی ہویا ہے اور زیادہ جوش مت ہو‬
‫اتھی ضرف پرنوز کیا ہے اور کجھ نہیں ہاینہ ییانے لگی نہلی یات وہ سب سے الگ ہیں نو‬
‫انہیں میں الگ یام سے ہی ئکاروں گی آج سے وہ مترے چیکس ہیں اور دوسری یات‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 234‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ایک ہی یات ہے جب انہوں نے نونوز کر دیا نو ئکاح تھی کریں گے الینہ پر اعٹماد سی نولی‬
‫ی‬ ‫م‬ ‫س‬
‫تھی متری دوست ہو تم ھی؟ ہاینہ اسے آ ھیں دیکھا کر نولی نو الینہ کا فہفہ گوتجا تھا‬
‫ک‬ ‫ج‬

‫ہاینہ بییا یاہر کونی ضرار آیا ہے عیا ییگم کے ییانے پر ہاینہ اور الینہ دونوں جتران ہونی تھیں‬
‫اجھا مما آپ انہیں ایدر یال لیں وہ الینہ کے ہسییڈ ہیں اور شاہ کے تھی دوست ہیں ہاینہ‬
‫کے کہتے پر عیا ییگم سر ہال کر ضرار کو گیسٹ روم میں بیٹھانے کو کہ خکی تھیں کجھ دپر میں‬
‫وہ سب شاتھ تھے چیدر تھی نہی آگیا تھا اور تھتی ضرار تھانی کیسے ہیں آپ متری دوست‬
‫ییگ نو نہیں کرنی ہاینہ مسکرا کر نولی تھی چیکہ چیدر کو اشکا کسی اور کے شاتھ مسکرا کر‬
‫یات کریا چیلس کر گیا تھا جی میں یلکل تھیک اور آیکی دوست تھی نہت اجھی ہے مجھے‬
‫یاد آرہی تھی ایکی نو آ یتی نے ییایا کہ آ یکے گھر ہے نہ نو میں ییا نوجھ کر نہاں آگیا ضرار غام‬
‫ب‬
‫سے لہچے میں کہیا شاتھ یٹھی الینہ کو سرمانے پر مجیور کر گیا تھا خلیں اب آ گتے ہیں نو کھایا‬
‫کھا کر خا یتے گا ہاینہ کے کہتے پر ضرار سر ہال گیا تھا ہاں ہاں کھانے کی یات ہو اور نہ بییو‬
‫ائکار کر دے ہو ہی نہیں شکیا چیدر اشکے فورا‪ .‬مان خانے پر سرارت سے نوال تھا جس پر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 235‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ضرار شاتھ رکھا کشن چیدر پر اجھال حکا تھا چیکہ ہاینہ اور الینہ کا فہفہ گوتجا تھا رات کا کھانہ‬
‫کھانے کے ئعد الینہ اور ضرار خا خکے تھے چیکہ ہاینہ نہت تھک گتی تھی اب اسے فربش‬
‫ہوکر بس سویا تھا اسیلے وہ ا یتے کمرے کی طرف قدم پڑھا گتی تھی جب اسے چیدر کی آواز‬
‫آنی تھی مما میں کہ حکا ہوں میں نے ہاینہ سے ہی شادی کرنی ہے بس یافی یابیں میں‬
‫کل جود گھر آکر کروں گا و بسے تھی بس ایک ہفنہ ہی رہے گیا ہے تھر میں شجاآیاد ہی‬
‫آخاؤں گا وہ شحت مگر دھٹمے لہچے میں کہ رہا تھا چیکہ اشکی یات پر ہاینہ شکون کا شابس‬
‫لیتی ا یتے روم میں آنی تھی کم از کم اسے اییا ییا لگ گیا تھا کہ وہ اشکے شاتھ سربس ہے‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫وجہدان کی آیکھ کھولی نو وہ اشکی یاہوں میں گہری بیید سو رہی تھی ایک مسکراہٹ تھی جو‬
‫وجہدان کے جہرے پر آنی تھی نور خان وہ گھمیتر لہچے میں اسے ئکارنے لگا ہہم نور بیید میں‬
‫نولی تھی مجھے اوفس خایا ہے اتھ خاؤ مما تھی ای نطار کر رہی ہویگی اشکی یات سیتے ہی نور‬
‫جھیکے سے اتھی تھی اور جود کو اس کے اییا فریب یا کر جہرے پر سرجی آنی تھی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 236‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫اجھا نہلے وجہدان تم آخاؤ خلدی سے فربش ہوکر تھر میں خاؤں گی خالہ نہت غصہ ہویگی‬
‫ایتی ل نٹ اتھی ہوں میں وہ جود سے پرپرانے ہوۓ واسروم میں یید ہوگتی تھی نور نہلے‬
‫میں نے خایا تھا وجہدان ییجھے سے زور سے نوال تھا لیکن ایدر سے یانی کی آواز آخکی تھی‬
‫عج نب یاگل ہے متری ی یوی تھی وہ جود سے کہیا کتڑے ئکا لتے لگا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫الینہ یاسنہ لگا تھی جب کسی نے ییجھے سے اسےحصار میں لیا تھا وہ ہرپراہ کر ییجھے ہتی نو‬
‫ک‬
‫ضرار ییجھے کھڑا مسکرا رہا تھا آ آپ کو ھھ خا ہتے؟وہ ایک ایک کر نولی ھی ہاں تم خا ہتے ہو‬
‫ت‬ ‫ج‬‫ک‬
‫وہ مسکرا کر کہیا اشکے فریب ہوا تھا جب وہ جھیکے سے اسے ییجھے کر گتی تھی آیکو کجھ خا ہتے‬
‫نو ییابیں ورنہ آپ بییل پر بیٹھ خابیں ونہی آیکو مل خاۓ گا سب الینہ گ ھتراہٹ کے‬
‫مارے شحت لہچے میں نولی تھی اوکے اگر تمہیں مترا فریب آیا اییا ہی پرا لگیا ہے نو میں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 237‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫اب کٹھی تمہارے فریب نہیں آوں گا یاد رکھیا ‪...‬ضرار آیکھوں میں سرجی لتے نولیا وہاں‬
‫سے ئکل گیا اسے الینہ کا نہ ایداز شحت یابسید آیا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫اوۓ تمہیں ییا ہے چیدر تھانی آج شجاآیاد گتے ہیں وہ تھی تمہاری یات کرنے کے لتے‬
‫زی نب مزے سے ہاینہ کے یاس آنے ہوۓ نولی تھی نو میں کیا کروں اتھی ضرف گتے‬
‫ہی ہیں متری یات ییا نہیں کریں گے تھی یا نہیں ہاینہ منہ ییا کر نولی تھی‬

‫متری طرف سے ائکار ہے یایلہ ییگم صاف ایداز میں نولی تھیں مجھے ونہی کرنی ہے میں تھی‬
‫ییا حکا ہوں چیدر صدی ایداز میں نوال تھا تم ا یتے صدی ک یوں ہو؟ میں ائکار کر خکی ہوں‬
‫یافی تمہاری مرصی یایلہ ییگم تھر سے اسی ایداز میں نولی تھیں آحر اس میں مسیلہ کیا ہے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 238‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ابسا چیدر جھڑ کر نوال تھا اس میں کونی کمی نہیں ہے لیکن ہم نے ا یتے شال جس ئکل نف‬
‫میں گزاریں ہیں میں نہ نہیں تھول شکتی یایلہ ییگم شجتی سے نولیں تھیں مما آپ تھی‬
‫خایتی ہیں کہ ایکی غلطی نہیں تھی اور ہم سے زیادہ شجتی ان لوگوں نے شہی ہے چیدر تھی‬
‫اسی ایداز میں نوال تھا مجھے کجھ نہیں ییا آپ مان خابیں میں نہیں خاہیا آپ متری شادی‬
‫میں منہ ییا کر رہیں اور یایا سے تھی یات ہو گتی ہے متری انہیں تھی کونی مسیلہ نہیں وہ‬
‫شجتی دے کہیا آگے پڑھ گیا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫نور وجہدان کے لتے یاسنہ لگا خکی تھی جب وہ فربش ہوکر آیا تھا آخاؤ خلدی دے یاسنہ کر‬
‫لو کہیں ل نٹ نہ ہو خاۓ آج ارم ییگم اسے آیا دیکھ نولی تھیں جی خالہ نہ اب ل نٹ ہی‬
‫خانے لگا ہے نور تھی ائکا شاتھ د یتی نولی تھی نور بییا سوہر ہے وہ تمہارا تم تم مت کیا کرو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 239‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫آج سے آپ کرکے ئکاریا ارم ییگم لہچے میں شجتی لتے نولی تھیں نور مترے شاتھ آؤ مجھے‬
‫کجھ یات کرنی ہے وجہدان یا ستے سے قارغ ہوکر کھڑے ہونے ہوۓ نوال تھا اجھا نور سر ہال‬
‫کر اشکے شاتھ یاہر ئکل آنی نور خان میں آوفس خا رہا ہوں شام میں ہم ڈپر کرنے خابیں‬
‫گے ڑیدی رہیا وہ اشکی کمر میں ہاتھ ڈلیا اسے جود کے فریب کریا نوال تھا چیکہ نور کی ی نٹ‬
‫مس ہونی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ضرار جب سے گیا تھا الینہ کو اشکی قکر الجق ہو گتی تھی وہ آج واقعی اس سے نہت‬
‫یدتمتزی کر گتی تھی شارہ کام چٹم کرکے وہ رات میں روم میں آنی تھی جب ییجھے ییجھے وہ آیا‬
‫تھا آ آپ آ گتے کھایا لے آؤں وہ سرمیدہ سی نولی تھی نہیں تھوک نہیں وہ ایک لفطی‬
‫جواب د ییا واسروم میں یید ہو گیا تھا الینہ افشوس سے اسے دیکھتے لگی کجھ دپر میں وہ یاہر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 240‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ئکال تھا آپ یاراض ہیں مجھ سے الینہ مصوم نت سے نولی تھی جسے وہ صاف اگ یور کریا ییڈ پر‬
‫کروٹ لتے سو گیا‬

‫‪¤¤¤π¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ییا نہیں کیا یات ہونی ہوگی ہاینہ پربسانی سے خکر لگانے ہوۓ نولی تھی کجھ سو چتے ہوۓ‬
‫گ‬ ‫ی‬ ‫گ ت ش غ‬
‫وہ کال مال گتی تھی جو نہلی ریگ پر ہی اتھا لی تی ھی ا الم و م یحرمہ ا کی یتر‬
‫م‬‫ھ‬ ‫ش‬ ‫م‬ ‫ک‬ ‫ل‬

‫آواز گوتچی تھی جس پر وہ جواب د یتی خاموش ہو گتی تھی کیسے یاد آگتی متری چیاب کو چیدر‬
‫تھر سے اسی ایداز میں نوال تھا کججھ نہیں غلطی سے تمتر مل گیا ہاینہ نہانہ ییا گتی تھی جس‬
‫پر چیدر کی مسکراہٹ گہری ہونی تھی ابسی جسین غلطی اب یار یار ہونی خا ہتے وہ گھمیتر لہچے‬
‫میں نولیا ہاینہ کو ک نف یوز کر گیا تھا آپ تمتز سے یات کیا کریں مترے سے اس طرح مت نوال‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 241‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کریں ہاینہ غصے سے نولی تھی میں نے کب یدتمتزی کی؟ اور کس طرح کیا کروں یات وہ‬
‫تھر سے گھمیتر لہچے میں نوال تھا یاۓ ہاینہ کال رکھتے لگی تھی جب اشکی آواز سے رکی تھی‬

‫مجنت کب کروں گی مجھ سے؟ چیدر کی پرامید آواز گوتچی تھی مجھے مجنت کریا نہیں آنی لیکن‬
‫سیکھ لوں گی ہاینہ مصوم نت سے نولی تھی اشکی یات پر چیدر نے شاجنہ ہاتھ دل پر رکھ گیا‬
‫م‬ ‫ش‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫ک‬ ‫سی‬
‫تھا مجنت ھی یں خانی نہ جود ہو خانی ہے خانے من چیدر ا کی صوم نت سے میاپر‬
‫ہویا نوال تھا‬

‫وجہدان گھر آیا نو نور سیسے کے شا متے کھڑی یال ییا رہی تھی ریڈ کلر کی یاؤں یک آنی فراک‬
‫میں وہ نہت جوئصورت لگ رہی تھی ییگم صاجنہ کہا کی ییاری ہے؟ وجہدان اشکے فریب ہویا‬
‫نوال تھا کیا مطلب کہا کی ییاری ہے؟ آپ ہی نو صیح کہ کے گتے تھے کہ رات کو ڈپر یاہر‬
‫کرنے خابیں گے نور منہ ییا کر نولی تھی اوو ہاں میں نو تھول ہی گیا میں بس اتھی فربش‬
‫ہوکر آیا ہوں وجہدان کہیا واسروم میں یید ہو گیا کجھ دپر میں وہ ایک جوئصورت سے‬
‫ربسیوری نٹ میں تھے نور؟ وہ جو ییکس ییانے میں مصروف تھی اشکی آواز سے اشکی طرف‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 242‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫م یواجہ ہونی تھی جی؟ وہ اپرو احکا کر نوجھتے لگی یار ہم ہتی مون پر کب خابیں گے؟‬
‫وجہدان غام سے لہچے میں نولیا نور کو سرمانے پر مجیور کر گیا تھا ییاؤ یار وجہدان اب سیجیدہ‬
‫شا نوال تھا اتھی نہیں اتھی شاید ہانی کا ئکاح ہوخاۓ اشکے ئکاح کے ئعد ہی کہیں خابیں‬
‫گے یلکہ سب شاتھ خلیں گے نور مزے سے کہتے لگی ہمم دیکھتے ہیں وجہدان منہ ییا کر‬
‫کہیا کھانے میں مصروف ہو گیا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫الینہ کی آیکھ کھولی نو ئظر شاتھ والی خگہ پر پڑھی تھی جہاں وہ نہیں تھا جود کو کوستی وہ اتھی‬
‫تھی جب واسروم سے یانی کی آواز آنی تھی شاید وہ واسروم میں تھا کجھ دپر نہلے کی کھونی‬
‫ہونی مسکراہٹ وابس آنی تھی چبہی وہ واسروم سے ئکال تھا اور ئظر شا متے کھڑی الینہ پر‬
‫گتی تھی وہ اسے اگ یور کریا آگے پڑھیا جب الینہ اشکا ہاتھ تھام خکی تھی ضرار آنی ام‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 243‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫شسشوری الینہ مصوم نت سے نولی تھی لیکن وہ اسے ایک یار تھر اگ یور کر گیا تھا چیکہ اس‬
‫کی اس حرکت پر الینہ رونے کا شعل سروع کر خکی تھی اشکے مسلسل رونے سے وہ یلیا‬
‫تھا جہاں وہ منہ ہاتھوں میں دنے رونے میں مصروف تھی وہ اس پر ایک ئظر ڈالیا یاہر‬
‫ئکل گیا تھا اشکی نےرجی پر الینہ کے رونے میں مزید شدت آگتی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ہاینہ فربش سی کالج خانے کے لتے یلیک سوٹ نہتے ییار کھڑی تھی آج ا ستے کجھ بیترورک‬
‫خامع کروا کے وابس گھر آیا تھا مما میں کالج یک خا رہی ہوں عیا ییگم سے کہتی وہ یاہر آنی‬
‫تھی جہاں وہ گاڑی کے شاتھ ییک لگاۓ کھڑا تھا آپ آ گتے شجاآیاد سے؟ ہاینہ اسے دیکھتے‬
‫ہی نولی تھی ہاں تھوڑی دپر نہلے ہی آیا ہوں جتر تم تھی آخاؤ میں لے خایا ہوں کالج وہ‬
‫اسے دیکھیا غام ایداز میں نوال تھا نہیں میں خلی خاؤں گی وہ کہتی آگے پڑ ھتے لگی جب ایک‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 244‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫یار تھر سے ہاینہ شاہ کا یاؤں بسال تھا اور ایک یار تھر گرنے سے نہلے نہلے چیدر اسے‬
‫مصیوطی تھام گیا تھا دو قدم نو خل نہیں شکتی ہو اور گاڑی کیسے خال لو گی جود چیدر اس پر‬
‫جھکا نول رہا تھا مجھے آنی ہے گگاڑی خالنے وہ اشکی گرقت میں ک نف یوز ہونی نولی تھی جتر اگر‬
‫ی‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫ی‬
‫مترے شاتھ خایا ق یول ہے نو نولو نہیں نو اتھی ھے ھی ک دوں گا چیدر غام سے ایداز‬
‫ت‬
‫میں نوال تھا یار کیتے یدتمتز ہو آپ میں نو نہیں خاؤں گی آ یکے شاتھ اب ہاینہ منہ ییا کر نولی‬
‫تھی جب وہ اسے جھیکے سے ییجھے کر گیا تھا اقفففففف اجھا خلیں میں خلتی ہوں ہاینہ اکیا‬
‫کر نولی تھی جس پر وہ مسکرا کر اسے سیدھا کر گیا تھا اب نہ سر ت ھترا ابسان اسے نوری‬
‫زیدگی جھیلیا تھا اشکے یاؤں پر اییا یاؤں چیانی وہ ین فن کرنی گاڑی میں بیٹھی تھی آہ طا مل‬
‫لڑکی چیدر یاؤں کو مسلتے ہوۓ نوال تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 245‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫نور آج صیح سے کجھ نہ کجھ ییانے میں مصروف تھی ہوو وجہدان ییجھے سے اسے ڈرانے‬
‫ہوۓ نوال تھا جس پر نےشاجنہ نور کے ہاتھ سے کڑاہی جھونی تھی جسے تجانے کے خکر‬
‫میں نور کا ہاتھ پڑی طرح خال تھا آہ اشکی چیخ سیتے ہی وجہدان اشکے یاس نہیجا تھا جھوڑو نور‬
‫اسے وہ اشکے ہاتھ سے کڑاہی جھتیتے ہوۓ نوال تھا خلو روم میں خلو وجہدان کے کہتے پر نور‬
‫مزید رویا سروع ہوگتی تھی جب وہ اسے گود میں اتھا گیا تھا شد شکر کے اس وقت سب‬
‫ا یتے ا یتے روم میں تھے ورنہ نور سرم کے مارے ہی مر خانی وہ اسے گود میں اتھاۓ ہی‬
‫روم میں الیا تھا دیکھاؤ مجھے وہ ییوب ہاتھ میں اتھاۓ نوال تھا نور نے ہاتھ فورن سے اشکے‬
‫شا متے کیا تھا جس پر وہ نہت ییار سے کرتم لگا گیا تھا لیکن نور کے رونے میں کونی کمی‬
‫نہیں آنی تھی نہت درد ہو رہا ہے؟ وجہدان اشکا ہاتھ ا یتے ہاتھ میں لتے نوال تھا ہاں‬
‫نہت نور رونے ہوۓ مصوم نت سے نولی تھی وجہدان جو اس وقت جود پر غصہ اور نور پر‬
‫نےخد ییار آیا تھا سوری خان مجھے ا بسے نہیں ڈرایا خا ہتے تھا اب رو مت یلزز وجہدان اسے‬
‫جہرے کے گرد ہاتھوں کا ییالہ ییا کر نوال تھا ابس اوکے نور منہ ییا کر نولی نو وہ جھک کر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 246‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫اشکی بیسانی پر لب رکھ گیا تھا تھر یاری یاری اشکے جہرے کے ہر ئقش کو غفیدت سے‬
‫جومیا فربش ہونے خال گیا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ہاں ہو گیا شارہ کام؟ چیدر شا متے سے آنی ہاینہ کو دیکھیا نوال تھا جی ہو گیا وہ منہ ییا کر نولی‬
‫تھی جب وہ لڑکے شاتھ سے اسے دیکھتے گزرے تھے اس سے نہلے چیدر کجھ کہیا ہاینہ‬
‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ن‬
‫ی‬
‫نے اسے ہاتھ کے اشارے سے روکا تھا اور ان لڑکوں کے سر چی ھی ہاں تی کوبسا‬
‫ہترا لگا ہوا ہے مترے میں جو گھور گھور کے دیکھ رہے وہ ان لڑکوں کے شا متے کھڑی لڑاکا‬
‫عورنوں کی طرح نول رہی تھی کجھ نہیں ہم نو بس نوں ہی وہ دونوں خان جھوڑانے کو‬
‫نولے تھے نہیں نہیں ا بسے ہی کیا اب کھل کے دیکھ لو نہ تمہیں نو میں ییانی ہوں شالو‬
‫وہ غصے سے کہتی آگے پڑھتی جب چیدر اسے ییجھے سے تھام گیا تھا جھوڑیں مجھے وہ اشکو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 247‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫گھورنے ہوۓ نولی تھی اوو تھای یوں تم تھاگو نہاں سے متری والی زرا آدھے دماغ کی ہے‬
‫وہ ہیستے ہوۓ نوال نو وہ دونوں واقعی تھاگ گتے تھے الننہ ہاینہ اب اس پر مکوں کی‬
‫پرشات کر رہی تھی جس پر وہ فہقے لگا لگا کر ہیس رہا تھا جود ہو یگے آپ آدھے دماغ کے وہ‬
‫اس کو الئعداد مکے مارنے ہوۓ نولی تھی ہاں ہاں میں ہی ہوں متری بسید تھی نو تھر‬
‫چ‬ ‫ج‬‫ح‬
‫مترے خیسی ہی ہوگی چیدر اسے اور ییانے ہوۓ نوال تھا تییددرررررررر ہاینہ تی ہونی‬
‫ج‬‫ی‬ ‫ی‬‫ت‬ ‫ج‬‫ج‬
‫نولی تھی جس پر ایک یار تھر چیدر کا فہفہ گوتجا تھا اجھا سوری وہ دونوں کان ہاتھوں پر ر کھے‬
‫نوال نو ہاینہ نے شاجنہ ہیس دی تھی ایک یات پر مانوں گی وہ ادا سے نولی تھی دس یابیں‬
‫نولیں ہر یات م نظور ہے وہ دل پر ہاتھ ر کھے نوال تھا آبسکرتم کھاؤں گی ہاینہ دوسری طرف‬
‫منہ کرکے نولی تھی ڈن چیدر مسکرایا ہوا گاڑی کی طرف خلتے کا اشارہ کر گیا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 248‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫الینہ بییا بس کرو اییا سب ایک شاتھ تھوڑی کھاۓ گا وہ شارہ ییگم اشکے یاس آنی سمجھانے‬
‫ہوۓ نولیں تھیں مما کھا لیں گے وہ میں نے ا یتے ییار سے آج شاری ائکا قیورٹ کھانہ‬
‫ییایا ہے الینہ مسکرانے ہوۓ نولی تھی آج ا ستے ضرار کا بسیدیدہ کھایا ییایا تھا یاکہ وہ یاراصگی‬
‫چٹم کر لے لیکن آج وہ آنے کا یام یک نہیں لے رہا تھا رات کے یارہ تج گتے لیکن ضرار‬
‫اتھی یک نہیں آیا تھا شارہ ییگم تھی اب آرام کرنے خلی گتی تھی ضرف الینہ بییل پر‬
‫ی‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫ش‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫ھی ا کے ای نطار یں ھی جب وہ شا متے سے آیا د کھانی دیا تھا آ گتے آپ خلدی سے‬
‫فربش ہو خابیں میں کھایا لگانی ہوں الینہ جوسی جوسی خکن کی طرف پڑھی جب اشکی آواز‬
‫سے رکی تھی میں کھا کہ آیا ہوں تم نے کھایا ہے نو کھا لو ایک لفطی جمعلہ کہیا وہ آگے پڑھ‬
‫گیا کجھ تھا جو الینہ کے ایدر نویا تھا‬

‫ضرار ابسا تھی کیا غصہ ہو گیا ہے؟ میں مایتی ہوں میں نے غلط کیا تھا لیکن اب میں‬
‫ی‬
‫ایتی سوری کر نو خکی ہوں الینہ اب نہت رونے کے ئعد روم میں آنی نو آ یں رونے کی‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫حگلی کر رہی تھیں ضرار نے ایک ئظر اسے دیکھا تھر اشکے فریب آیا تھا رونی ک یوں ہو اییا؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 249‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ضرار اشکے گرد یازو تھیالۓ نوال تھا آپ اییا یاراص رہے مجھ سے الینہ منہ ییا کر نولی تھی‬
‫میں یاراض نہیں تھا میں ابسا ہی ہوں اگر مجھے لگے کے کونی مترے شاتھ زپردستی رہے‬
‫رہا ہے نو میں اس کو نہ تھی ییا لگتے نہیں د ییا کہ میں اشکے آس یاس تھی ہوں آ ییدہ‬
‫یلکل اس طرح مت کریا وہ مجنت سے کہیا اشکی بیسانی پر لب رکھ گیا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫چیدر مما نہیں مان رہی ہیں غازی ا بسے فون پر پربسانی سے ییا رہا تھا دیکھ غازی میں نہی‬
‫شادی کروں گا میں نے کٹھی مما کو کسی یات سے ائکار نہیں کیا تم انہیں کہ سمجھا دو‬
‫نہیں نو یا نو میں جود اسے ئکاح کرکے لے آؤں گا یا جودجوسی کر لوں گا چیدر شجتی سے نوال‬
‫تھا چیکہ اشکی یات سے غازی جتران ہو گیا تھا اسے ییا تھا اگر چیدر کجھ کہ رہا ہے نو نورا‬
‫تھی ضرور کرے گا یٹم یاگل ہو چیدر ایتی سی یات پر کونی جودجوسی کریا ہے؟ غازی ڈھارا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 250‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫تھا اشکی آواز سےشا متے سے گزرنی یایلہ ییگم کے قدم تھامیں گے اگلے لمچے وہ غازی کے‬
‫ہاتھ سے مویاییل لے خکی تھیں چیدر متری یات سیو مجھے ہاینہ کے کونی مسیلہ نہیں ہے‬
‫اور نہ ہی عیا سے مجھے ذانی نوڑ پر وہ دونوں بسید ہیں دو دن یک ہم ر ستے کی یات کرنے‬
‫آخابیں گے تم نے قکر رہو یایلہ ییگم غام سے ایداز میں کہتی خلی گتیں چیکہ چیدر کو سمجھ‬
‫نہیں آرہا تھا کہ نہ شچ ہے یا وہ کونی جواب دیکھ رہا ہے؟‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫آہ نور بیید میں ہی کمسانی تھی اشکی آواز سے وجہدان مویاییل سے ہٹ کر اشکی طرف‬
‫م یواجہ ہوا تھا اشکے جہرے پر ئکل نف کے آیار واضع تھے وجہدان کو اس وقت ا یتے اوپر‬
‫نے خد غصہ آیا تھا وہ جھک کر اشکے روشن ما تھے کو جومیا اشکا ہاتھ ا یتے ہاتھ میں لتے ہی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 251‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫سو گیا شاید اس سے نور کی ئکل نف میں کجھ کمی آخانی ہاینہ کی بسنت الینہ اور نور زیادہ ہی‬
‫یازک مجاز تھیں‬

‫صیح نور کی آیکھ کھلی نو جود کو اشکے حصار میں یایا تھا اشکا ایک ہاتھ اتھی یک وجہدان کے‬
‫ہاتھ میں تھا وہ شاید اشکی ئکل نف کا سوچ کر نوری رات ایک ہی کروٹ نے سویا تھا نور‬
‫مسکرا کر اییا ہاتھ الگ کرنی واسروم میں یید ہو گتی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ہاینہ خلدی اتھو عیا ییگم سور مجانے ہوۓ نولی تھیں کیا ہو گیا مما سونے دیں صیح صیح‬
‫بیید حراب کر رہی ہیں ہاینہ اکیا کر نولی تھی ارے اتھو خلدی آج یایلہ آنی وغترہ آرہے‬
‫ہیں ا یتے عرصے ئعد وہ آج آرہے ہیں مجھے نو یاد تھی نہیں آحری یار کب آۓ تھے عیا‬
‫ییگم جوسی سے جہکتی ہونی نولی تھیں ککی یوں آرہے ہیں وہ لوگ الکھ لہچے کو یارمل رکھتے کے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 252‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫یاوجود تھی وہ ایک کر نولی تھی ییا نہیں ک یوں آرہے ہیں لیکن وہ کہ رہی تھیں کہ ضروری‬
‫ن‬
‫یات کرنی ہے جتر تم ییار ہو خاؤ اب اتھو وہ ہیجتے والے ہو یگے عیا ییگم اسے وابس بستر‬
‫میں گھوسے دیکھتے نولی تھیں‬
‫ت‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫بیی م ت ش غ‬
‫کجھ دپر میں وہ لوگ ڈرا گروم یں ھے ا الم م جب ہاینہ ایدر آنی ھی بی ک اور‬
‫ی‬
‫وایٹ کلر کے سوٹ میں نہت جوئصورت لگ رہی تھی یایلہ ییگم اسے دیکھتے ہی چیدر سے‬
‫شاری یاراصگی تھوال گتی تھی ماشاللا ماشاللا نہت ییاری لگ رہی ہو یایلہ ییگم اسے ییار‬
‫سے شاتھ بیٹھا کر نولیں تھیں عیا اور شاخد میں آج ا یتے چیدر کے لتے تم سے ہاینہ کو‬
‫ما یگتے آنی ہوں یایلہ ییگم سیدھا مدعے پر آنی تھیں چیکہ ایکی یات پر شاخد صاجب نے‬
‫جترت سے عیا ییگم کو دیکھا تھا جو مسکرا کر سر ہاں میں ہال گتی تھیں یلکل یایلہ آنی آپ‬
‫ہی کی بیتی ہے ہمیں کونی اغتراض نہیں ہے اگر ہاینہ کو تھی کونی مسیلہ نہیں ہے نو‬
‫ہماری طرف سے ہاں ہے ایکی یات سیتے ہی ہاینہ سرما کر یاہر ئکلی تھی مما میں نے نور‬
‫کی طرف خایا ہے زرا وہ سرما کر کہتی یاہر ئکل گتی چیکہ ییجھے اشکی اس حرکت پر فہقہے گو تچے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 253‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫تھے ان سب سے نے جتر چیدر ا یتے آوفس میں ہاینہ کو سو چتے میں مصروف تھا نے یا‬
‫للا اس لڑکی کو مترا ئصنب کر دے نے شاجنہ دل سے دغا ئکلی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ہاں ہانی نولی الینہ کام میں مصروف سی نولی تھی ڑیدی ہو خاؤ میں اور نور آرہے ہیں تھر‬
‫ہم شاتھ کسی رسیوری نٹ پر کھایا کھانے خلیں گے ہاینہ کہ کر فون رکھ خکی تھی پر ہانی؟‬
‫الینہ خالی فون کو دیکھتے نولی تھی نور یاہر کونی لڑکی آنی ہے تمہیں نوال رہی ہے ارم ییگم ایدر‬
‫ٹ‬ ‫ی‬‫م ب‬ ‫ت‬ ‫ک‬ ‫ئ‬ ‫ک‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫آنی نولی تھیں اجھا میں د تی ہوں نور تی یاہر لی ھی جب ظر شا متے گاڑی یں ھی‬
‫ئ‬ ‫ہ‬ ‫ھ‬
‫م‬ ‫س‬
‫ہاینہ پر پڑھی تھی ہاینہ نو؟ نہاں؟ اجھا خل آخا ایدر گاڑی تھی لے آؤ نور یا ھی سے‬
‫ج‬

‫نہت کجھ نول گتی تھی بییا جی میں نہیں آرہی آپ آرہی ہیں دو منٹ سے نہلے نہلے‬
‫گاڑی میں بیٹھ خاؤ ہاینہ ائگلی دیکھانے ہوۓ نولی تھی ک یوں سب جتر ہے؟ نور پربسانی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 254‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫سے نولی تھی ہاں متری ماں آخاؤ اب آگے سے الینہ کو تھی لییا ہے ہاینہ اکیا کر نولی تھی‬
‫رک میں خالہ کو ییا آؤں نور فورن سے کہتی ایدر تھاگی تھی کجھ دپر ئعد وہ گاڑی میں تھی اب‬
‫ائکا رخ الینہ کے گھر کی خایب تھا کجھ دپر میں وہ سب ایک رسیوری نٹ میں تھے ہاں تھتی‬
‫ہانی نول اب کیا مسیلہ ہوا ہے ا بسے ک یوں لے آنی ہو ہمیں نور اور الینہ دونوں شاتھ‬
‫نولے تھے رکو رکو کھایا نو کھاؤں تھر ییاؤں گی اجھا تھر رک میں ضرار کو کال کر لوں الینہ‬
‫ضرار کو کال مالنی شاید پر گتی تھی جی ضرار میں ایتی دوست کے شاتھ آنی ہوں ہمیں‬
‫تھوڑی دپر ہو خاۓ گی تھر گھر آخاؤں گی الینہ ییانے لگی اوکے کونی یات نہیں ضرار‬
‫سیاٹ لہچے میں کہیا فون رکھ گیا انہیں کیا ہو گیا ہے اب؟ الینہ سو چتے ہوۓ ہاینہ اور نور‬
‫کے یاس گتی تھی اب نو ییا دے ہانی؟ کھایا تھی کھا لیا نور اب پربسانی سے نولی تھی اوکے‬
‫اوکے سو یاروں دل تھام کر بیٹھ خاؤ ک یوں کہ جو میں ییانے لگی ہوں وہ شن کر تم دونوں‬
‫مر ہی یا خاؤ ہاینہ کیدھے احکا کر نولی تھی اسے ایکی اس خالت پر مزا آیا تھا ہانی نول تھی‬
‫اب الینہ تھی اب پربسانی سے نولی تھی اجھا نو یات نہ ہے کہ کہ کہ وہ دکجھ لمچے کے لتے‬
‫رکتی ائکا جہرا دیکھتے لگی سو متری شادی ہو رہی یات یکی ہو گتی ہے متری وہ ایتی اسییڈ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 255‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫س‬
‫سے نولی تھی کہ نور اور الینہ کو اشکی یات ھتے یں دس منٹ گے ھے‬
‫ت‬ ‫ل‬ ‫م‬ ‫ج‬‫م‬
‫س‬ ‫کت‬
‫یتیتیتیتییا؟؟؟؟؟؟؟ واقعی؟؟؟؟ یاہوووووووو یات ھتے پر وہ دونوں یجتے ہوۓ‬
‫چ‬ ‫ج‬‫م‬
‫نولے تھے آہوو مجھے نو جود ئقین نہیں آرہا میں دلہن ی یو گی ہاینہ تھی جسرت سے نولی تھی‬
‫اس پر ان دونوں کے فہقہے گو تچے تھے اقف یار نہلے ک یوں نہیں ییایا؟ نور اشکے گلے لگتی‬
‫نولی تھی ک یوں کہ تمہاری نہ شکل یا ملتی دیکھتے کو لیکن ہو کس سے رہی ہے؟ الینہ ایتی‬
‫جوسی پر قانو یانی نولی تھی مستر ید تمتز یلس ہییڈسم سید غلی چیدر سے ہاینہ ایک ہی شابس‬
‫میں نولی تھی چیکہ اب کی یاری نور سے زیادہ الینہ کی خالت دیکھتے والی تھی للا کی فسم؟‬
‫سب مان گتے؟ الینہ اشکے فریب ہونی تھر سے نوجھتے لگی تھی ہاینہ نے گردن جوسی سے‬
‫ہاں میں مالنی تھی یاہوووووووووو مزا آگیا یاہوووو الینہ اجھلتے ہوۓ نولی تھی وہ بی یوں نہ تھی‬
‫تھول گتے تھے کہ وہ اس وقت کسی رسیوری نٹ میں ہیں جہاں کا ہر فرد انہیں یاگل سمجھ‬
‫‪ ...‬رہا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 256‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہاینہ نے انہیں رات کو دپر سے ڈراپ کیا تھا اور اب جود وہ ا یتے گھر کی طرف گاڑی کر‬
‫گتی تھی اور دوسری طرف چیدر سید ہاؤس میں داخل ہوا تھا جہاں سے غازی زیدی‬
‫صاجب اور یایلہ ییگم یاہر ئکل رہے تھے اسے آیا دیکھ غازی نے عیا ییگم کو ییجھے آنے‬
‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ک‬ ‫ج‬‫م‬ ‫ت‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫ش غ‬
‫سے روک دیا تھا ا الم م ارے آپ لوگ آۓ ھے نو ھے ییایا یوں یں؟ چیدر‬
‫پرجوش شا انہیں دیکھتے ہوۓ نوال تھا چیکہ دوسری خایب ضرف خاموسی تھی کیا ہوا مما؟‬
‫آپ نول ک یوں نہیں رہی ہیں؟ چیدر ان سے کہیا غازی کی طرف دیکھتے لگا بس چیدر نہت‬
‫ہوا تمہارے کہتے پر میں نے شاخد اور عیا سے یات کی اور انہوں نے ییا ہے کیا کہا؟ یایلہ‬
‫ییگم اسے شحت ئظرون سے گھورنے ہوۓ نولیں تھیں کیا کہا مما؟ چیدر ایتی سوجوں کو‬
‫جھیکتے ہوۓ نوجھتے لگا تھا انہوں نے غازی منہ ل نکاۓ نوال تھا کیا غازی نول تھی کیا کہا‬
‫انہوں نے چیدر ا یتے ڈو یتے دل سے نوال تھا انہوں نے ہاں کر دی ہے مل گیا شکون‬
‫تمہیں یایلہ ییگم افشوس سے نولی تھیں کیا؟ لیکن وہ ابسا کیسے کر شکتے ہیں مما وہ ہاں چیدر‬
‫نو لتے نو لتے روکا تھا ایک منٹ کیا کہا آپ نے؟ انہوں نے کیا کہا؟ وہ ئصدنق کرنے کو روکا‬
‫تھا جس پر غازی اور یایلہ ییگم کا فہفہ گوتجا تھا آپ شچ کہ رہی ہیں؟ واقعی انہوں نے ہاں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 257‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کر دی؟ چیدر ا یکے ہاتھ تھا متے ہوۓ نوال تھا ہاں انہوں نے ہاں کر دی ہے جمعہ کو تمہارا‬
‫ئکاح ہے یایلہ ییگم مسکرا کر نولی تھیں اوہ للا چیدر آسمان کی طرف منہ کتے شکر سے نوال‬
‫تھا تھییک نو سو مچ مما وہ جوسی سے نوال تھا ابسی جوسی جو اشکی آیکھوں سے ہی جمک رہی‬
‫تھی یایلہ ییگم کو ایک یار تھر اییا ق نصلہ اجھا لگا تھا خلو اب ہم خا رہے ہیں کل پرسوں تم‬
‫تھی آخاؤ شجاآیاد جب یک ئکاح نہیں ہویا جب یک نو تم رہو وہاں آوفس کونی اور سیٹھال‬
‫لے گا میں نو کہ رہی تھی ک نہاں کونی قل نٹ لے لو لیکن عیا نہیں مان رہی یایلہ ییگم‬
‫نولی نو چیدر سر ہال گیا تھا جی مما میں نے تھی قل نٹ کا کہ دیا تھا لیکن عیا آنی غصہ ہو‬
‫خانی ہیں چیدر کے ییانے پر وہ محض مسکرا دیں خلیں آخابیں ان غازی کے کہتے سے وہ‬
‫یاہر ئکل گتیں‬

‫‪.¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 258‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫نور گھر آنی نو وجہدان اشکے ای نطار میں ہی بیٹھا تھا شکر ہیں میڈم آگتی آپ تھی وجہدان منہ‬
‫ییا کر نوال تھا جی شکر کریں ہانی نے آنے دیا نور تھکی سی ییڈ ہر بیٹھتے ہوۓ نولی تھی جی‬
‫جی یلکل و بسے جتر سے گتے تھے تم لوگ وجہدان غام سے ایداز میں نوجھتے لگا او ہاں نہ نو‬
‫میں ییایا ہی تھول گتی وجہدان آپ کو ییا ہے ہانی کا رسنہ ئکا ہو گیا ہے اقف وجہدان میں‬
‫ییا نہیں شکتی میں کییا جوش ہوں نور اشکے فریب ہونی نولی تھی جب وجہدان نے جھیکے‬
‫سے اسے فریب کیا تھا ییاؤ کییا جوش ہو وہ گھمیتر لہچے میں نوال تھا نور نے ی نٹ مس کی‬
‫تھی وہ مجھے کل سوبییگ پر خایا ہے مجھے اشکے لتے نہت کجھ لییا ہے اور ا یتے لتے تھی‬
‫نور ایکساییڈ سی نولی تھی اوکے اور‪.‬کونی خکم وجہدان اشکے ل یوں کو مجنت سے جومیا نوال تھا‬
‫کک‬
‫کجھ نہتین نور ک نف یوز سی ڈھر کتے دل سے نولی تھی نو تھر اب متری یاری وجہدان ذومعانی‬
‫ایداز میں نوال تھا نور سرما سے الل جہرا لتے اتھتی جب وہ اشکو نوری فوت سے ا یتے فریب‬
‫کریا الیٹ اوف کر گیا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 259‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫آپ آ گتے کھایا الؤں ضرار کے آنے ہی الینہ نولی تھی نہیں تھوک نہیں ضراا ر لفطی جواب‬
‫د ییا واسروم میں یید ہو گیا انہیں کیا ہو گیا ہے آج کل نہت ہی زیادہ روڈ ہو رہے ہیں‬
‫الینہ جود سے کہتی یاہر پڑ ھتے لگی جب ضرار کا فون تجا تھا اس سے نہلے وہ اتھانی ضرار‬
‫فورن سے واسروم سے ئکال تھا اور اییا فون اتھایا وابس واسروم میں یید ہوا تھا الینہ نے‬
‫شاجنہ دل پر ہاتھ رکھ گتی تھی نےنی تمہارے لتے ہی نو مال آیا ہوں اسے ضرار کے‬
‫شادی سے نہلے مال میں کہے گتے القاظ یاد آۓ تھے کیا واقعی وہ اتھی تھی کسی میں‬
‫اپترسیڈ تھا؟ الینہ جود سے سو چتے لگی نہیں نہیں ابسا نہیں ہو شکیا و بسے تھی ضرار نے میا‬
‫کیا تھا کہ جب یک وہ یا کہ الینہ کٹھی اس پر شک یا کرے ا یتے سوجوں کو جھیکتی وہ یاہر‬
‫ئکل گتی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 260‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫ہاینہ گھر آنی نو سب خا خکے تھے اور گھر والے شاید سو گتے تھے وہ تھی ا یتے روم کی طرف‬
‫ک‬
‫پڑھ گتی اتھی ا ستے روم میں قدم رکھا تھا جب چیدر نے اسے ھییچ کر ایدر کیا تھا کیا‬

‫یدتمتزی ہے؟ ہاینہ اشکے اس ایداز پر گھور کر نولی تھی اتھی نو یدتمتزیاں کی نہیں ہیں‬
‫غادت ڈال لو ک یوں کہ اس جمعہ کے ئعد آپ پر ضرف اور ضرف مترا جق ہوگا چیدر اشکے‬
‫شا متے کھڑا نوال تھا ک یوں ابسا کیا ہے اس جمعہ کو؟ ہاینہ اپرو احکا کر نولی تھی چیکی اشکی‬
‫یات پر چیدر مسکرا کر اشکے فریب ہوا تھا ہمارا ئکاح وہ اشکے کان کے یاس سرگوسی کرنے‬
‫کے ایداز میں نولیا ہاینہ کو الل ضرور کر گیا تھا آ آ آیپ خابیں نہاں سے وہ ایک کر نولی تھی‬
‫اجھا خا رہا ہوں لیکن اشکے ئعد ضرف متری ہی خال کرے گی اس سے دور ہویا وہ مسکرایا ہوا‬
‫ب‬
‫یاہر ئکل گیا تھا چیکہ ہاینہ ایتی نے پری نب ہونی شابشو کے شاتھ ییڈ پر یٹھی تھی اقف نہ‬
‫شحص متری خان لے لے گا ایک دن وہ جود سے کہتی ییڈ پر ڈھے سی گتی تھی خان نو‬
‫آپ ین گتی ہیں متری جب وہ ایک یار تھر دروازے سے ییک لگاۓ نوال تھا آپ خانے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 261‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہیں یا میں ییاؤ اتھی وہ غصے سے نولی نو چیدر فہفہ لگایا یاہر ئکل گیا فربش ہونے خلی‬
‫خانی ہوں کہیں وابس ہی یا آخابیں وہ پرپرانی ہونی واسروم میں یید ہو گتی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫وجہدان اتھیں نور اسے آدھے گھیتے سے مسلسل ہالنے ہوۓ نول رہی تھی یار کیا ہو گیا‬
‫ہے تم نے ہی نو نوال تھا کہ آج آوفس نہیں خایا وجہدان بیید میں نوال تھا جی یلکل آج‬
‫ج‬
‫آوفس نہیں خایا آج ہمیں سوبییگ پر خایا ہے نور اشکا یازو ھیچورنے ہوۓ نولی تھی اتھی‬
‫سے کہاں یار وجہدان تھر سے بیید میں نوال تھا اتھی سے کہیں نہیں دونہر کے دو تج رہے‬
‫ہیں اتھی آپ اتھیں گے تھر فربش ہو یگے کھایا کھابیں گے ا یتے میں نو خار تج خابیں گے‬
‫اور ہمارے یاس اییا یاتم نہیں ہے مجھے نہت نہت شاررری سوبییگ کرنی ہے اور و بسے‬
‫تھی پرسوں نو ئکاح ہے ہانی کا میں نے اتھی میسج پڑھا ہے اشکا مجھت نہیں ییا اتھیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 262‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫آپ نور نون اسیوپ نول رہی تھی اقفف نوررر کیا ہو گیا ہے اتھ رہا ہوں یار وجہدان اتھتے‬
‫ہوۓ نوال تھا ہاں خلدی خابیں میں ای نطار کر رہی ہوں نور اسے واسروم کے ایدر ڈھکا د یتی‬
‫نولی تھی ا یتے وجہدان نہا کر آ بیں میں کھایا لگا لیتی ہوں وہ جود سے کہتی خلدی خلدی کام‬
‫کرنے لگی تھی کجھ دپر میں وجہدان فربش شا یاہر ئکال تھا جہاں وہ نہلے ہی یلیک سوٹ‬
‫میں ییار کھڑی تھی آخابیں اب کھایا کھا لیں وہ اسے آیا دیکھ فورن سے نولی نور؟ وجہدان‬
‫اشکے کھانے والی یات اگ یور کریا اسے ئکارنے لگا ہمم؟نور مصروف سی نولی تھی تمہاری‬
‫طی نت نو تھیک ہے یا وہ اشکی خلد یازی پر ک نف یوز شا ہویا نوال تھا ہاں یلکل متری طی نت‬
‫تھیک ہے اگر آ یتے مترے شاتھ خلیا ہے نو ییابیں نہیں نو میں جود خلی خاؤں گی اب کی‬
‫یاری نور منہ ییا کر نولی تھی اجھا یایا خلو‬

‫کجھ دپر میں وہ مال میں تھے‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 263‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫الینہ الینہ ضرار گھر آنے ہی اسے ئکارنے لگا تھا جی کیا ہوا جتر ہے سب؟ آج ایتی خلدی‬
‫آ گتے آپ الینہ اشکے اخایک آنے پر پربسانی سے نولی تھی ہاں سب تھیک ہے تم ابسا کرو‬
‫ییار ہو خاؤ پرسوں مترے دوست کا ئکاح ہے ہم نے وہاں خایا ہے اشکی سوبییگ کرنی‬
‫ہے مجھے تم تھی کر لییا ا یتے لتے ضرار مویاییل میں مصروف شا نوال تھا چیدر تھانی کے‬
‫ئکاح کی یات کر رہے ہیں نہ آپ؟ الینہ مسکرا کر نولی تھی ہاں لیکن تمہیں کس نے‬
‫ییایا؟ ضرار اپرو احکا کر نوال تھا آپ کے دوست مترے تھانی تھی ہیں اور دوسرا نہ کہ اب‬
‫مترے چیکس تھی ہیں ئعتی کہ چیدر تھانی کا ئکاح متری دوست ہاینہ سے ہو رہا ہے الینہ‬
‫تھر سے مسکرا کر نولی تھی اوہ نہ وہی ہے نہ جس کے گھر میں گیا تھا نو وہاں چیدر تھی تھا‬
‫ہے نہ ضرار سو چتے ہو‪ 6‬نوجھتے لگا الینہ ہاں میں سر ہال گتی اوہ نو اشکا مطلب ہے ییگم‬
‫صاجنہ کے بین بین ر ستے ہیں اور اب سوبییگ تھی اسی لجاظ سے ہوگی ہےنہ؟ضرار‬
‫سرارنی ایداز میں نوال تھا جی ہاں یلکل مجھے سب سے زیادہ ہاینہ کی شادی کا ای نطار تھا اور‬
‫اب میں ایک سے ایک کتڑے ییاؤں گی الینہ شاید آج نہلی یار ایتی ماں کے وغالہ کسی کو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 264‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫سوبییگ کا نوال رہی تھی اوکے مس آپ کا خییا دل کرے آپ کر لیجتے گا نہ ییاؤ اتھی ضرف‬
‫ئکاح ہی ہے نہ؟ ضرار کے نوجھتے پر الینہ مسکرا کر سر ہالگتی تھی اوکے تھر آخاؤ ییار‬
‫ہوکے میں یاہر ای نطار کر رہا ہوں جی میں بس آنی گاؤن نہن کے آنی الینہ کہتے شاتھ روم‬
‫جی طرف گتی تھی کجھ دپر میں وہ ییچ کلڑ کے گاؤن میں ریڈ حجاب کتے یلیک ہی ماشک‬
‫لگاۓ وہ اس شادگی میں تھی نہت جوئصورت لگ رہی تھی‬

‫واؤ نو لوکییگ ی یوی نقل ضرار اسے دیکھیا مجنت سے نوال تھا تھییک نو الینہ مسکرا کر نولی تھی‬
‫تمہیں ییا ہے مجھے تمہارا نہ پردا کریا نے خد بسید ہے ضرار اشکو ا یتے فریب کریا نوال تھا الینہ‬
‫مسکرا کر گاڑی میں بیٹھ گتی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 265‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہاینہ خلو بییا عیا ییگم اشکو آواز لگانے ہوۓ نولی تھیں آنی مما ہاینہ ییجھے آنی نولی تھی‬
‫زی نب اور حچی خان کہاں ہے آرہے ہیں وہ تھی تم بیٹھو گاڑی میں جی خا رہی ہوں وہ‬
‫مسکرا کر کہتی یاہر ئکل گتی کجھ دپر میں وہ لوگ تھی ایک مال کے یاہر رکے تھے یایلہ آنی‬
‫نے نہ چیک ییجھا ہے تمہاری سوبییگ کے کتے انہوں نے کہا کہ جو تم نے لییا ہے جود‬
‫ایتی بسید سے لے لو عیا ییگم اسے چیک یکڑانے ہوۓ نولیں تھیں جی تھیک ہے ہاینہ‬
‫مسکرا کر کہتی آگے پڑھی تھی جب اشکی ئظر شا متے گھومتی تھرنی نور پر پڑھی تھی ہاینہ‬
‫مسکرانے ہوۓ آگے پڑھ کر اشکے گلے لگی تھی نور جو اس جملے کے کتے ییار نہیں تھی‬
‫گرنے گرنے تچی تھی اقف ہانی کی تچی اتھی گرنی میں تھر پتری شادی میں نونی ہڈنوں‬
‫ی‬ ‫ی‬‫ب‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ی‬‫ہ‬ ‫ف‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫سے ھی ہونی نور منہ ییا کر نولی نو ہاینہ ہفہ لگا کے سی ھی اور تی پڑی سو گس ہو‬
‫رہی ہیں ہاینہ اسے جھڑنے ہوۓ نولی تھی جی ہاں اور اتھی نو آدھی تھی نہیں ہونی نور کی‬
‫خگہ وجہدان نوال تھا ہاہاہا ئکاح جو مترا ہے وجہدان پرو ہاینہ سوخ ایداز میں نولی تھی جی یلکل‬
‫اجھا اب نہ آہی گتی ہیں نو نور میں آوفس خال خاؤں؟ کجھ دپر میں آخاؤں گا تم فری ہوکر‬
‫کال کر لییا مجھے وجہدان اسے سے کہتے لگا نو نور مسکرا مر سر ہال گتی تھی اجھا الینہ تھی آنی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 266‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫م‬ ‫م‬‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ن‬ ‫ل‬ ‫ج‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫ج‬ ‫ہ‬ ‫ہ‬
‫ہے کیا؟ ہاینہ اسے د تی نو ھتے گی یں مترے شاتھ نو یں آنی م ھے لگیا ہے وہ‬
‫تھی نہی نہیچے گی ہاینہ ہیستے ہوۓ نولی تھی ک یوں کہ نہ بی یوں جب تھی سوبییگ کرنی تھیں‬
‫غ‬
‫نہی سے کرنی تھیں اشالم لیکم دوسیوں چبہی الینہ شا متے سے آنی جوش سے نولی تھی‬
‫ی‬
‫دیکھا میں نو و بسے ہی کہتی تھی کہ میں پترنی ہوں ہاینہ نور کو د تی اپرا کر نولی ھی ہی نور‬
‫ب‬ ‫چ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫اور الینہ کا فہفہ گوتجا تھا جی جی پترنی جی اب آخاؤ ورنہ یانی مما ماریں گی زی نب ایکی طرف‬
‫آنی نولی تھی اوہ ہاں خلو تھانی تم تھی شاتھ ہی آخاؤ مترے ہاینہ ان دونوں کو اپرا کر کہیا‬
‫‪....‬آگے پڑھ گتی‬

‫جوب سوبییگ کرنے کے ئعد نور وجہدان کے شاتھ گھر خلی گتی تھی الننہ ہاینہ الینہ اور‬
‫یافی اب اتھی مال میں ہی تھے چبہی ضرار آیا تھا الینہ اگر سوبییگ ہوگتی ہے نو خلیں وہ‬
‫مسکرا کر نوجھتے لگا جی خلیں الینہ تھی اسی ایداز میں نولی تھی خل تھر میں خلتی ہوں ہانی‬
‫الینہ اس سے ملتے ہوۓ نولی تھی تھیک ہے لیکن ضرار تھانی کل آپ اسے لے آ یتے گا‬
‫مترے گھر نہ اور نور مترے ئکاح یک مترے شاتھ رہیں گے ہاینہ خاصے مصیوط لہچے میں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 267‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫نولی تھی جی تھیک ہے تھاتھی جی خیسے آئکا خکم ضرار مسکرا کر کہیا ہاینہ کو تھاتھی لفظ پر‬
‫سرمانے پر مجیور کر گیا تھا خلو آخاؤ الینہ ضرار کے کہتے سے وہ اشکے ییجھے خل دی کیا یاتم ہو‬
‫رہا ہے ضرار؟الینہ پربسانی سے نوجھتے لگی نو تج رہے ہیں ضرار غام سے ایداز میں کہیا فون‬
‫میں لگ حکا تھا اقف اییا یاتم ہو گیا؟؟ خلیں خلدی گھر خلیں مما پربسان ہو رہی ہویگی‬
‫الینہ پربسانی سے نولی تھی تمہیں کس نے کہا ہم گھر خارہے ہیں؟ ضرار اسے ایک ئظر‬
‫دیکھتے ہوۓ نوال تھا کیا مطلب گھر نہیں خا رہے نو کہاں خارہے ہیں؟ الینہ اپرو احکا کر‬
‫نولی تھی ہم ایک رسیوری نٹ پر کھایا کھانے خا رہے ہیں جس کی ایک بییل میں نے خاص‬
‫ہمارے لتے یک تھی کروانی ہے ضرار مدہم شا مسکرا کر نوال تھا لیکن ضرار الینہ نے کجھ‬
‫کہتے کے لتے منہ کھوال تھا جب وہ اسے جپ ر ہتے کا اشارہ کر حکا تھا‬

‫کجھ دپر میں وہ ایک نہت ہی جوئصورت رسیوری نٹ میں تھے جس کے سب سے اوپر‬
‫والے قلور پر ضرار نے ایک شایید بییل یک کروانی تھی واؤ اس جوئصورت رسیوری نٹ کو‬
‫دیکھ کر الینہ نے شاجنہ نولی تھی ضرار اشکی جترت پر مسکرا کر اشکے فریب ہوا تھا کیسا‬
‫لگا؟وہ اشکو ایک شایید سے تھا متے ہوۓ نوال تھا ییوی نقل الینہ مسکرا کر نولی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 268‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫م‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫م‬‫ہ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬


‫وجہدان؟ نور اس کے فریب تی نولی ھی م وہ جو کام یں صروف تھا صروف سے‬
‫ایداز میں ہی نوال تھا وہ مجھے نہ کل ہاینہ کے گھر جھوڑ آیا نور اشکے کیدھے پر سر رکھتے ہوۓ‬
‫نولی تھی اوکے وجہدان اب تھی غام سے ایداز میں نوال تھا الننہ اشکا نہ ایداز اسے نہت‬
‫بسید آیا تھا ر ہتے کے کتے نور اب کی یاری آہسنہ آواز میں نولی تھی کونی ضرورت نہیں ہے‬
‫ر کتے کی وجہدان جہرے نے یال کی شجتی الۓ نوال تھا یلززززززززززززززززززززز نور اشکے کیدھے‬
‫پر سر ر کھے منت تھڑے لہچے میں نولی تھی وجہدان نے ایک ئظر اشکی طرف دیکھا جو اس‬
‫وقت مصوم نت کے شارے رئکاڈ نوڑ رہی تھی اوکے تھیک ہے وجہدان منہ ییا کر نوال تھا‬
‫تھییک نو سو مچ نو آر ڈا بیسٹ نور جہکتے ہوۓ نولی تھی لیکن ایک سرط پر وجہدان اشکا‬
‫ت‬ ‫م‬
‫کمل خاپزہ لییا نوال تھا نور کی مسکراہٹ ھمی تھی کیا؟؟؟ وہ منہ ییا کر نولی تھی تمہیں مجھے‬
‫جوش کریا ہوگا وجہدان تھوڑی پر ہاتھ ر کھے سو چتے والے ایداز میں نوال تھا چیکہ اشکی یات‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 269‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫سیتے ہی نور فورن سے اتھتی اشکی فمر کے گرد یازو تھیال خکی تھی بس؟ وجہدان اشکی خالت‬
‫اتچواۓ کریا نوال تھا جی بس نور منہ ییا کر نولی تھی جب وجہدان نے ائگلی ا یتے گال پر رکھ‬
‫ت‬ ‫خ‬ ‫ئ‬ ‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫کر اسے اشارہ کیا تھا جو نور فورن ھتی فی میں گردن ہال کی ھی اوکے تھر ر کتے کی یات‬
‫وابس مت کریا وجہدان کیدھے احکا کر نوال تھا کجھ دپر ئعد نور منہ ییا کر اشکے گال پر ا یتے‬
‫لب رکھ خکی تھی اشکی اس حرکت پر وجہدان نہلے نو جتران ہوا تھر جوسی سے اشکی طرف‬
‫دیکھا تھا جو اب ایتی ئظریں تھی نہیں اتھا رہی تھی شالم ہے تھتی ہاینہ کو اشکے ییجھے‬
‫متری ییوی نے وہ کر دیا جو میں ضرف جوانوں میں ہی سوچ شکیا تھا وجہدان داد د یتے‬
‫والے ایداز میں نوال نو نور کا فہفہ گوتجا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 270‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہاینہ وغترہ رات کو دپر سے گھر نہیچے تھے خیسے ہی وہ گھر کے ایدر داخل ہوۓ شاخد‬
‫صاجب اور چیدر شا متے بیٹھے خاۓ نی رہے تھے اس سے نہلے ہاینہ آگے پڑھتی زی نب‬
‫تھاگتی ہونی اشکے آگے آنی تھی پردہ کرو پردہ زی نب اشکا سر پر لیا ڈو ییا منہ پر گھوگھنٹ کی‬
‫طرح ڈا لتے ہوۓ نولی تھی کیا یدتمتزی ہے زی نب ہاینہ یپ کر نولی تھی جس پر سب ایکی‬
‫طرف م یواجہ ہوۓ تھے کونی یدتمتزی نہیں ہے شا متے چیدر تھانی بیٹھے ہیں اور اب تم‬
‫ئکاح سے نہلے نہلے ا یکے شا متے نہیں آؤ گی ضرف اب ئکاح والے دن ہی وہ تمہیں‬
‫ی‬ ‫گ‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫گ‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫د یں گے ہے نہ مما اور یانی مما وہ عیا م اور طونی م کی طرف رخ کتے گواہی ما گتے‬
‫لگی یلکل تھیک کہ رہی ہے زی نب اب ہاینہ چیدر کے شا متے جب یک نہیں آنی گی جب‬
‫یک ائکا ئکاح یا ہو خاۓ عیا ییگم اور طونی ییگم شاتھ نولے تھے اور چیدر ضرف زی نب کو‬
‫گھور کر رہے گیا تھا جو مزے سے اسے آیکھ مارنی آگے ئکل گتی ہاینہ مسکرا کر روم میں‬
‫آنے ہی شکرانے کے ئقل ادا کرنی گہری بیید میں سو گتی تھی‬

‫صیح تھی وہ بیید میں ین تھی جب اشکا دروازہ زور سے تجا تھا خیسے وہ اگ یور کرنی وابس سو‬
‫گتی تھی چبہی کلک کی آواز سے دروازہ کھال تھا ہووووو جوش ہے نو دل جوش ہے نو دل من‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 271‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫محقل گی یوں سے شجانی ہے مترے یارررررررررررر کی شادی ہے اوۓ ہوۓ مترے یاررررررر‬
‫کی شادی راقع اور صیاجت یا چتے ہوۓ اشکے یید پر آۓ اسے پڑی طرح چیجھورنے ہوۓ‬
‫گا رہے تھے ئغترنوں ہاینہ ہیستے ہوۓ اتھتی ان دونوں کو اجھا خاصا مارنے ہوۓ نولی تھی‬
‫مزے ہیں تھتی ئکاح ہو رہا ہے راقع اسے کیدھا ماریا نوال تھا الجمدللا ا جھے اور ییارے لوگوں‬
‫کے ئکاح خلدی خلدی ہو خانے ہیں نہ تم خیسے کارنون ہی ہونے ہیں جو شدید سنگل‬
‫ی‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ق ی‬
‫رہے خانے ہیں ہاینہ را ع کو د تی ا تی یسی کیترول کرنی نولی ھی اوہو اوور نو د کھو کیسے‬
‫ہو رہی ہے بییا ییا کر رکھو مجھ سے ورنہ پتری شادی پر یاجوں گا نہیں میں راقع منہ ییا کر‬
‫نوال تھا اوہ ہو سوری مترے تھانی نو یاچ کتری أون ہاینہ اشکے کیدھے پر ہاتھ مارنی نولی تھی‬
‫جس پر صیاجت کا فہفہ گوتجا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 272‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫خالہ دیکھتے گا وجہدان فون ہی نہیں اتھا رہے مجھے ایتی فرییڈ کے خایا تھا آج نور بییک کام‬
‫والے سوٹ میں میلوس الیٹ سے میک میں ییار کھڑی وجہدان کا ای نطار کر رہی تھی جو کہ‬
‫کے گیا تھا کہ وہ ا بسے لیچ یاتم میں ییک کر لے گا جس کی وجہ سے نور نہلے ہی ییار ہو گتی‬
‫تھی آخاۓ گا پربسان مت ہو بییا اور نہت ییاری لگ رہی ہو تم ارم ییگم اسے ییار کرنی‬
‫نولیں تھیں اس سے نہلے وہ کجھ کہتی وجہدان شا متے سے آیا دیکھانی دیا تھا شکر ہے‬
‫وجہدان آپ آ گتے اب خلیں؟نور اشکے آنے ہی اشکے فریب خانی نولی تھی ہاں آخاؤ وہ‬
‫اسے ییار دیکھیا وابس موڑ گیا تھا نور تھی اشکے ییجھے خل دی نہ مترا ییگ نو یکڑ لیں نور اشکی‬
‫طرف ایک پڑا شا ییگ پڑھانے ہوۓ نولی تھی تم کیتے دنوں کے لتے خا رہی ہو؟ وجہدان‬
‫اشکا ییگ دیکھتے ہوۓ نوال تھا ایک دو دن کے کتے اور و بسے تھی میں ئکاح میں خا رہی‬
‫م‬ ‫س‬
‫ہوں اشکا سوٹ قتیسی ہے اسیلے ہی ییگ تھاری ہو گیا ہے نور اشکی پربسانی ھتی ہونی‬
‫ج‬

‫نولی تھی او اجھا تھر تھیک ہے و بسے تم نہت ییاری لگ رہی ہو وجہدان اسے فریب کریا‬
‫ش‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫نوال تھا جس پر نور سرما کر آ یں یید کر تی ھی وجہدان مجنت سے ا کی بیسانی جومیا‬
‫ب‬
‫گاڑی میں بیٹھ گیا تھا نور تھی اییا سرم سے الل جہرا لتے اشکے شاتھ یٹھی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 273‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫الینہ یلیک فراک نہتے سر پر ریڈ حجاب کتے الیٹ سے میک اپ میں نہت ییاری لگ رہی‬
‫تھی تم ڑیدی ہو؟ضرار ییجھے سے آیا نوجھتے لگا جی الینہ مسکرا کر نولی تھی نہت اجھی لگ‬
‫رہی ہو ضرار اشکے ہاتھ تھامیا نوال تھا تھییک نو الینہ مسکرا کر نولتی ضرار کے دل میں اپر رہی‬
‫تھی تم تچن سے ہی نہت ییاری ہو الینہ ضرار اسے دیکھیا مدہوش شا نوال تھا اشکی یابیں‬
‫الینہ کو ک نف یوز کر رہی تھیں جس کی گواہی اشکے ائگلیاں مسلتے ہاتھ دے رہے تھے اییا‬
‫گ ھترایا مت کرو مجھ سے سوہر ہوں میں تمہارا کونی غتر نہیں ضرار اشکی فمر میں ہاتھ ڈالیا‬
‫اسے فریب کرنے نولے تھا حچی الینہ نے پری نب ڈھرک یوں کو سیٹھالتی ا یکے کر نولی تھی‬
‫ضرار اشکی خالت اتچواۓ کریا اشکے لیوں پر نوشا د ییا یاہر ئکل گیا تھا چیکہ الینہ کو لگا تھا‬
‫کسی نے اشکی خان مٹھی میں خکڑ لی ہے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 274‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ہاینہ فربش سی ییچ کلڑ کے سوٹ میں سیسے کے شا متے کھڑی نہت ییاری لگ رہی تھی‬
‫یال ییا کر وہ یاہر ئکلی نو گھر میں جہل نہل تھی اشکی شاری خالہ مامی تھوتھو ا یکے تچے‬
‫سب آ گتے تھے آحر شاخد صاجب کی اکلونی بیتی کی شادی تھی اور ا یکے گھر کا پڑا تجا تھی‬
‫ب‬
‫نہی تھی وہ مسکرا کر ییجھے خانے لگی جہاں الوتج میں اشکی شاری خالہ ھی گانے گا رہی‬
‫ٹ‬ ‫ی‬
‫غ‬ ‫غ‬
‫تھیں اشالم لیکم ہاینہ مسکرا کر ا یکے یاس آنی تھی و لیکم شالم ماشاللا ماشاللا متری‬
‫شہزادی اشکی سب سے جھونی خالہ اشکے گلے لگتیں مجنت سے نولی تھیں جو ہاینہ کی طرح‬
‫کی سوخ اور چیجل تھیں اتھی وہ ان سب سے مل رہی تھی جب نور اور الینہ زی نب اور‬
‫چ‬
‫صیاجت کے شاتھ اشکے یاس آنی تھیں ویلکم ہاینہ انہیں آیا دیکھ یجتی ہونی ا یکے یاس آنی‬
‫تھی تھییککککک نووووو الینہ اور نور تھی اسی ایداز میں نولی تھیں آخاؤ سب سے نہلے نو اییا‬
‫اییا شامان مترے روم میں رکھوا دو تھر رات میں دیکھتے ہیں کیسے کیسے سویا ہے ہاینہ کجھ‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 275‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫سو چتے ہوۓ نولی تھی چبہی گارڈ ائکا شامان ہاینہ کے روم میں رکھ آیا تھا آخاؤ ہم یاہر الن‬
‫میں خلتے ہیں ہاینہ انہیں اشارہ کرنی یاہر ئکل گتی وہ تھی اشکے ییجھے گتی تھے‬

‫ہاں تھتی نو کیا کیا ییوں گے؟ ہاینہ ان دونوں کی طرف دیکھتے ہوۓ نولی تھی چبہی عیا ییگم‬
‫کی آواز آنی تھی ہاینہ ہاینہ وہ دور سے اسے ئکاڑنے ہوۓ نولی تھیں جی مما نہاں ہوں وہ‬
‫ص‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫بیٹ ب‬
‫وہی سے ھی ھی اشارہ کر تی ھی ہاں ہاینہ بییا وہ متری یح یایلہ آنی سے یات ہونی‬
‫تھی تمہارے یایا نے کہا ہے کہ وہ سب تھی نہی آخابیں یاکہ سب شاتھ اتچواۓ کریں‬
‫میں نے انہیں کہ دیا تھا وہ کسی تھی وقت آنے ہو یگے اسیکے مترا بییا ہر جتز کا چیال کریا‬
‫کونی قصول حرکت مت کریا عیا ییگم اسے ییار سے سمجھانی آگے پڑھ گتیں جی مما ہاینہ منہ‬
‫ییا کر نولی تھی اوۓ ہوۓ شسرال والے آرہے ہیں نور اسے ج ھتڑنی ہونی نولی تھی مجھے‬
‫جھیا لو کہیں نور ہاینہ نور کے ڈو یتے میں منہ د یتے سرمانے کی تھرنور آیکتییگ کرنے‬
‫ہوۓ نولی تھی جس پر سب کے فہفہ گو تچے تھے‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 276‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫مترا بییا زرا ادھر آؤ شاخد صاجب اشکے یاس آنے نولے تھے جی یایا ہاینہ مسکرا کر نوجھتے لگی‬
‫وہ شا متے کجھ آدمی آ بیں ہیں آپ ییاؤ انہیں کہ سب کجھ کیسا ہویا خا ہتے جو متری بیتی کہ‬
‫گی سب وبسا ہی ہوگا آخاؤ متی یو اور وبییو ڈبسایید کرلو شاخد صاجب اسے مجنت سے کہتے‬
‫آگے پڑھ گتے ہاینہ تھی ئقاب کرنی ا یکے ییجھے گتی تھی ہاینہ کیتی لکی ہے نہ صیاجت اسے‬
‫ت‬ ‫ل‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫د تی جسرت سے نولی ھی للا متری دوست کو آگے ھی کی ر کھے الینہ فورن سے نولی ھی‬
‫سب کجھ ییانے کے ئعد وہ وابس ان کی طرف آنی تھی ہاں نور تم وجہدان تھانی کو کال‬
‫م‬ ‫س‬
‫مالؤ زرا ہاینہ آنے ہی نولی تھی ک یوں؟ نور یا ھی سے نولی ھی دو یار ہاینہ اکیا کر نولی نو نور‬
‫ت‬ ‫ج‬

‫نے فورن سے کال مال کر اسے دی تھی جو نہلی کال پر ہی اتھا لی گتی تھی جی وجہدان‬
‫تھانی ہاینہ یات کر رہی ہوں مجھے نہ ییایا تھا کہ آپ آج رات کو نہی آرہے ہیں اور نہی‬
‫رکے گے متری دوست اداس ہو خانی ہے آ یکے ئغتر اور بس آپ آرہے ہیں آج ہاینہ ایتی‬
‫سیانی فون نور کو تھاما گتی تھی خلو الینہ اب تم اشکی یات سیتے ہی الینہ اسے فون یکڑا گتی‬
‫غ‬
‫تھی جی اشالم لیکم ضرار تھانی و بسے افشوس والی یات ہے ا یتے شارے ر ستے ہونے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 277‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کے یاوجود تھی آپ غتروں کہ طرح آ بیں گے؟ بس آپ رات کو آخابیں آوفس سے اوف‬
‫لے لیں دونوں کو یاری یاری کرنی وہ کال رکھ گتی تھی ہاینہ میں پترے لتے نہت جوش‬
‫ہوں یار للا تجھے ا بسے ہی جوش ر کھے الینہ اشکے گلے لگی نولی تھی متری جھوڑوں ایتی ییا نو‬
‫جوش ہے یا ضرار کے شاتھ؟ ہاینہ کے نوجھتے پر الینہ مسکرا کر سر ہال گتی جب کہ نہ‬
‫دونوں دوستیں ایتی زیدگ یوں میں آنے والے طوقان سے نے جتر ایک دوسرے کی جوسیاں‬
‫میانے میں مصروف تھیں دوسری طرف چیدر ایتی سوبییگ میں پڑی طرح پزی تھا بس‬
‫کر چیدر نو نو لڑک یوں کی طرح سوبییگ کر رہا ہے مومی اسے مسلسل نوک رہا تھا تھانی ایک‬
‫ہی شادی کرنی ہے مجھے اب یلزز منہ یید کرکے ہیلپ کر متری وہ اسے جھاڑیا وابس‬
‫سوبییگ میں مصروف ہو گیا تھا‬

‫ضرار اور وجہدان تھی اب سید ہاؤس تھے ایک روم میں اب لڑکے جن میں چیدر کے کجھ‬
‫دوست اور کزن کے شاتھ ضرار اور وجہدان تھی تھے اور لڑکیاں شاری ایک شایید پر تھیں‬
‫ہاینہ یانی مما سب آخابیں خلدی سے زی نب کے ئکارنے پر سب ا یتے ا یتے کاموں سے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 278‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہٹ کر نی وی الوتج میں آنے تھے کیا ہوا عیا ییگم نوجھتے لگیں سب ایتی ایتی خگہ پر بیٹھ‬
‫خابیں نہ شارے کشن میں نے آپ سب کے لتے سٹ کتے ہیں تھوتھو اور شاری خالہ‬
‫تھی آخابیں مہیدی والی آرہی ہے ہم سب ایک شاتھ بیٹھ کر مہیدی لگاوابیں گے تھر‬
‫مووی میکر ہماری ویڈنوں ییاۓ گا زی نب مزے سے کہتے لگی اوور مت ہو نہ تھی ییاؤ کہ‬
‫نہ شارہ مترا آ ییدیا ہے ہاینہ ادا سے نولی تھی جی جی یلکل آپ کا آ ییدیا ہے اب سب ایتی‬
‫ایتی خگہ بیٹھ خاؤ زی نب کے کہتے پر سب ایتی ایتی خگہ پر بیٹھ گتے تھے چبہی زی نب نے‬
‫گایا لگایا تھا مہیدی ہے رچتے لگی ہاتھوں میں گہری اللی ‪.....‬نور الینہ کیا مسیلہ ہے؟ سمجھ‬
‫نہیں آنی خلدی سے بیٹھ خاؤں مہیدی والیاں آنے والی ہیں ہاینہ کے کہتے پر وہ مسکرا کر‬
‫اشکے شاتھ ہی بیٹھ گتی تھیں کجھ دپر میں سب کے آگے آگے ایک ایک لڑکی تھی جو ان‬
‫کے جوئصورت ہاتھوں کو مہیدی سے مزید جوئصورت ییانے کا کام کر رہی تھی ہاینہ کے‬
‫ہاتھوں میں چیدر کے یام کی مہیدی لگی تھی جس پر ییچ میں جوئصورت شا چیدر کی دلہن‬
‫لکھا تھا اور نور کے ہاتھوں میں مہیدی والی نے وجہدان کا یام جھیا دیا تھا چیکہ الینہ کی‬
‫ہاتھوں میں ییچ ام ییچ ضرار خان لکھا گیا تھا مووی میکر نے جوئصورنی سے ان لمچوں کو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 279‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کٹمرے میں ایارا تھا تمہیں ییا ہے یاہر کیا ہو رہا ہے؟ صیاجت کے کہتے پر وہ بییوں اس‬
‫کی طرف م یواجہ ہوۓ تھے یاہر لڑکے یارنی کر رہے ہیں یار نی ک یو ہو رہا ہے ائکا اور گانے‬
‫تھی قل آواز میں خالۓ ہوۓ ہیں اوپر سے سب جھوڑو یاہر ڈابس تھی ہو رہا ہے جس‬
‫میں ضرار وجہدان تھانی اور مومی تھانی تھی شامل ہیں صیاجت کے ییانے پر نور نے‬
‫جویک کے اسے دیکھا تھا ہو ہی نہیں شکیا وجہدان ا بسے ڈابس کرنے ہی نہیں ہیں نور‬
‫جتران سی نولی تھی بییا لڈی ڈال رہے ہیں وہ سب نہیں ئقین آرہا نو آ کر دیکھ لو‬
‫صیاجت مزے سے کہتی مووی میکر کو لے کر یاہر تھاگی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫صیاجت کے ییانے پر نور الینہ اور ہاینہ بی یوں اشکے ییجھے گتے تھے اور یاہر آنے ہی وہ‬
‫ق‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫تھ تھ ی‬
‫جترت سے تی تی آ یں لتے ا یں د کھ رہے ھے جو وا عی مزے سے ا یتے ا یتے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 280‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ڈابس میں مگن تھے یار نہ نو کٹھی کٹھی ہی ڈابس کریا ہے اور اب دیکھیا مجھے ئقین نہیں‬
‫آرہا نہ وجہدان ہے نور ان دونوں سے کہتی ایتی جترت پر پردہ ڈالے ئغتر نولی تھی اور ضرار‬
‫سے نو مجھے ابسی کونی امید نہیں تھی کیسے مست ہوکر ڈابس کر رہے ہیں آس یاس کی‬
‫کونی جتر ہی نہیں ہے الینہ منہ ییا کر نولی تھی سب جھوڑوں مترا واال کییا ییارہ لگ رہا ہے‬
‫ک‬ ‫ی‬
‫نہ یار ہاینہ شا متے ہلکے ہلکے اسیتیس لیتے چیدر کو د تی دل پر ہاتھ ر کھے لوفرانہ ایداز میں‬
‫ھ‬
‫نولی تھی چیکہ نور اور الینہ ضرف اسے گھور کر رہے گتے تھے خلو جتر ایدر خلتے ہیں نور کے‬
‫کہتے پر ہاینہ تھی دل پر ہاتھ ر کھے آگے پڑھ گتی تم خلو مما کی کال آرہی ہے میں یات‬
‫کرکے آنی ہوں الینہ مسلسل تجتے فون کو اتھاۓ ایک شایید پر گتی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 281‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کال سے قارغ ہونی وہ وابس ایدر خارہی تھی جب کسی نے اسے کھییجا تھا آہ اشکی چیخ‬
‫ئکلی تھی چبہی ضرار نے اسے جپ ر ہتے کا اشارہ کیا تھا کیا کر رہی تھیں نہاں وہ مسکرانی‬
‫آیکھوں سے اشکے فریب کھڑا نوجھ رہا تھا وہ میں وہ میں مما سے یات کرنے آنی تھی وہ‬
‫م‬
‫اشکی موجودگی سے ک نف یوز ہونی نولی تھی اجھا نہ مہیدی لگوانی ہے تم نے؟ ضرار اشکا ل‬
‫م‬‫ک‬
‫خاپزہ لییا نوال تھا حجچی الینہ ایک یار تھر جھک کر نولی تھی دیکھاؤ ضرار نے نو خیسے آج ا بسے‬
‫ییگ کرنے کی فسم کھانی ہونی تھی دیکھاؤ تھی ضرار کے کہتے پر الینہ نے دونوں ہاتھ اس‬
‫کے شا متے کتے تھے جن پر اشکا یام جمک رہا تھا واؤ ضرار سیابسی ایداز میں نوال تھا چیکہ‬
‫الینہ ئظریں جھکا گتی تھی کیسی ہے؟ الینہ سرمانے ہوۓ نوجھتے لگی نہت ییاری تمہاری‬
‫خیسی ضرار اس سے کہتے شاتھ ہی اشکی بیسانی پر جھکا تھا اس کی بیسانی کو غفیدت سے‬
‫جو متے وہ اشکے ل یوں پر جھکا تھا الینہ کو لگا تھا وہ اتھی گر خاۓ گی کیا ہوا اییا گ ھترا ک یوں رہی‬
‫ہو ضرار اتھی تھی اشکی خالت کو اتچواۓ کریا سرارت سے نوال تھا نہ نہ نہیں میں نو وہ‬
‫ک نف یوز سی ایک ایک کر نول رہی تھی تم کیا؟ نہیں اگر تم نہیں گ ھترا رہیں نو نہ نو اجھی‬
‫یات ہے نہ ضرار تھر سے سرارت سے نوال تھا اس سے نہلے وہ اسے مزید ییگ کریا چیدر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 282‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫نے اسے آواز لگانی تھی ضرار کہاں ہے؟ چیدر کی آواز سیتے ہی الینہ کی خان میں خان آنی‬
‫تھی آیکو یال رہے ہیں الینہ ہمت کرنی نولی تھی خا رہا ہوں لیکن سیو سیدھی سراقت سے تم‬
‫جو مجھے روم مال ہے ونہی سویا تم تھی سمجھ گتیں؟ ضرار اشکے فریب ہویا نوال تھا جی سمجھ‬
‫‪.....‬گتی الینہ سرما کر نولی تھی گڈ گرل ضرار اشکا گال جومیا مسکرایا ہوا آگے پڑھ گیا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫لے خابیں گے لے خابیں گے دل والے دلہییا لے خابیں گے صیاجت ادا سے نولی تھی‬
‫گے گے گے گے نہ صاجنہ ییار میں دھوکا نہیں نور تھی اشکی ادا سی نولی تھی واؤ دونوں‬
‫نے اتھی یک پراپر تمتر ہیں زی نب جوش سے نولی تھی بییا خییوں گی نو میں صیاجت اپرا کر‬
‫نولی تھی اجھا جی؟ بییا ہارنے والے ہم تھی نہیں نور تھی ایک ادا سے نولی تھی نور بییا‬
‫آیکو وجہدان یال رہا ہے عیا ییگم مسکرا کر نولی تھیں اہم اہم ہاینہ اشارہ کرنی نولی تھی یدتمتزی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 283‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫مت کر ہانی نور سرمانے ہوۓ نولی تھی میں نے کجھ کہا؟ نہیں یا میں نے نہ تھی نہیں‬
‫کہا کہ ایک دوست ییا نہیں یاہر ہی رہے گتی ہے اور دوسری کو اشکا سوہر یال رہا ہے ہاینہ‬
‫سرارت سے نولی تھی ہانی کی تچی آ یتی کھڑی ہیں کجھ نو لجاظ کر لے نور اشکو جٹ لگانی نولی‬
‫تھی اجھا نور بییا تمہارہ اور وجہدان کا کمرہ ہاینہ کے شاتھ واال ہے خکی خاؤ گی یا؟ عیا ییگم کے‬
‫نوجھتے پر نور مسکرا کر سر ہال گتی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ہاں شاید نہی کمرہ کہ رہی تھیں آ یتی نور سو چتے ہوۓ نولی تھی آ تھی خاؤ وجہدان شا متے‬
‫روم کے دروازے سے ییک لگاۓ نوال تھا اشکی آواز سے نور اشکی طرف گتی تھی جو اسے‬
‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫آیا دیکھ فورن سے اسے یچ کر ایدر کریا روم الک کر حکا تھا جی چیاب نہاں آکر نو ھول ہی‬
‫ت‬
‫گتی ہیں آپ مجھے وجہدان اس پر جھکا نوال تھا میں تھوڑی آپ تھولیں ہیں پڑے ڈابس‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 284‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫وابس کر رہے ہیں نور منہ ییا کر نولی تھی ہاں نو چیدر سے متری اب نہت ین جو گتی ہے‬
‫انہوں نے تھی سوخا ہوگا اشکی ییوی ئع نوجھتی نہیں اسے میں ہی نوجھ لوں وجہدان دل‬
‫پر ہاتھ ر کھے اداس شکل ییا کر نوال تھا اجھا جی ابسا ہے نہ نو اب میں نوجھوں گی تھی‬
‫نہیں نور تھی اسی ایداز میں نولی تھی اور آپ نے ڈابس کیا ہے نہ نو میں تھی کروں گی نور‬
‫منہ ییا کر نولی تھی جی نہیں یلکل نہیں وجہدان شجتی سے نوال تھا یلزززز نور مصوم نت سے‬
‫نولی تھی نہیں نو نہیں وجہدان تھر سے شجتی سے نوال تھا اجھا آ یکے شاتھ کروں گی نور اییا‬
‫آحری ہریا اسٹمعال کرنی نولی تھی نہیں تھر تھی نہیں وجہدان صاف ائکار کریا نوال تھا نور‬
‫ش‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫اداس شکل ییا کر ھی ھی اجھا یاراض مت ہو وجہدان ا کی مر یں ہاتھ ڈالیا ا کے‬
‫ش‬ ‫م‬ ‫ف‬
‫فریب کریا نوال تھا سمجھا کرو مجھے اجھا نہیں لگیا نہ وجہدان اسے ییار کے سمجھایا اشکی بیسانی‬
‫پر لب ر کھے نوال تھا آیکو مترا اجھا ہی کیا لگیا ہے نور یپ کر نولی تھی نہ نو تمہیں نہت ا جھے‬
‫سے ییا ہے مجھے کیا بسید ہے اور کیا نہیں وجہدان ذو معتی لہچے میں نوال تھا ہ یو مجھے خایا‬
‫ہے ہانی غصے ہوگی نور اشکی یات اگ یور کرنی اتھتے لگی تھی جب وہ ایک یار تھر اسے ایتی‬
‫گرقت میں لے حکا تھا نہیں کجھ نہیں کہ گی وہ و بسے تھی اتھی چیدر کے گھر والے آنے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 285‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫والے ہیں وہ ان میں پزی ہو ہوگی چیدر ییا رہا تھا کجھ دپر ہی ہے وجہدان ا بسے کہیا اس پر‬
‫جھک گیا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫الینہ جود کو یارمل کرنی اشکے یاس آنی تھی اس سے نہلے ہاینہ اسے کجھ کہتی چیدر کے گھر‬
‫م‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ت ش غ‬
‫والے ایدر داخل ہوۓ ھے ا الم و م یایلہ م جوش سے تی اس سے لی یں‬
‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫گ‬ ‫ی‬ ‫ک‬ ‫ل‬

‫ہاینہ تھی اسی ایداز میں ملتی فزا سے ملی تھی شکر ہے تھتی آ گتے آپ لوگ تھی عیا ییگم‬
‫کچن سے ئکلتیں ان سے ملتی ہونی نولی تھیں بس ا یتے شارے کام تھے شکر میاؤ اب‬
‫تھی ہم خلدی آ گتے یایلہ ییگم مسکرا کر نولی تھیں ان سب سے ملتی وہممآگے پڑھی تھی‬
‫م‬‫م‬‫م‬ ‫س‬‫ش‬
‫م‬‫م‬ ‫ل‬‫ل‬ ‫س‬ ‫س‬ ‫س‬
‫سس للللال مم‬ ‫بللئللظلر شا متے کھڑے ان خاروں نوجوانوں پر پڑھی ا‬
‫ل‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫جغ‬
‫م‬‫م‬‫ک‬
‫م‬
‫ممم ہاینہ جوسی سے تھا گتے ہوۓ ان سے ملی تھی مل گتی فرست آنے کی یام‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 286‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کے ہی تھانی ہیں آپ لوگ ہاینہ منہ ییا کر نولی تھی سوری فور ل نٹ لیکن آیکو نو ییا ہے‬
‫کام اییا ہویا ہے جسنب اسے سر پر ہاتھ رکھتے ہوۓ نوال تھا اشکی پڑی تھوتھو کے نہ‬
‫خاروں بیتے ہاینہ کے شدگے تھای یوں سے پڑھ کر تھے تچن سے ہی نہ لوگ شاتھ تھے اور‬
‫اب ا یتے دونوں ئعد وہ ان سے مل رہی تھی ایدر نو آؤ تم سب عیا ییگم کے کہتے پر وہ‬
‫سب ایدر آنے تھے مترا گفٹ؟ ہاینہ ا یکے بیٹھتے ہی نوجھتے لگی تھی لے آ جمزہ اشکا گفٹ‬
‫ک‬ ‫ی‬
‫زین کے کہتے پر جمزہ مسکرا کر ایک نوکس لے کر آیا تھا کیا ہے اس میں؟ ہاینہ آ یں‬
‫ھ‬
‫جھونی کرکے نولی تھی جود دیکھ لو جمزہ کے کہتے پر ا ستے وہ نوکس کھوال تھا جس میں شا متے‬
‫ہی ایک گن جمک رہی تھی نہ؟ مطلب واؤ آیکو یاد تھا؟ ہاینہ جترت سے نولی تھی یلکل‬
‫ہمیں ا جھے سے یاد تھا کہ آ یتے دمایڈ کی تھی آیکی شادی پر آیکو ایک گن گفٹ میں دی‬
‫خاۓ زین اور جمزہ کے کہتے پر ہاینہ مزے سے وہ گن اتھاۓ الینہ کے یاس آنی تھی‬
‫مطلب تم کٹھی سیدھی لڑکی مت ییا صیاجت کے کہتے پر ہاینہ اسے گھور کر رہے گتی تھی‬
‫ک‬ ‫ی‬
‫ہاں ہانی نہ کیسا گفٹ تھا؟ الینہ تھی الجھن سے نولی تھی بییا اتھی آپ د تی خا یں ا ھی‬
‫ت‬ ‫ب‬ ‫ھ‬
‫نہت کجھ ابسا ہی آۓ گا ہاینہ جوسی سے نولی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 287‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ہ‬‫ن‬ ‫ت‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫ی‬


‫وجہدان جود نو جب سے آپ مویاییل میں لگے ہوۓ ہیں اور مجھے ھے ھی یں خانے‬
‫دے رہے نور اب یپ کر نولی تھی اجھا ایک منٹ وجہدان اسے کہیا فون رکھ کر اب اشکے‬
‫یاس آیا تھا جی چیاب نولیں وہ مجنت سے نوال تھا کیا نولوں میں ییجھے خاؤں؟ نور اداس سی‬
‫نولی تھی خلی خایا خلدی کیا ہے وجہدان اشکا خاپزہ لیتے ہوۓ نوال تھا اجھا خلیں متری‬
‫مہیدی میں اییا یام دھیدیں نور ا یتے ہاتھ اشکے آگے تھیالۓ نولی تھی اور ایک سرط تھی‬
‫ہے اگر میں خیتی نو میں اور آپ ڈابس کریں گے اور اگر آپ خیتے نو میں ڈابس نہیں‬
‫کروں گی نور غام سے ایداز میں کہتی ہاتھ اشکے آگے کر گتی تھی کافی دپر کے ئعد تھی وہ‬
‫اشکے ہاتھوں میں اییا یام دھیڈ رہا تھا بس وجہدان یاتم اس اوور اب آپ آرام سے بیٹھ کر‬
‫خ‬ ‫ج‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫ڈابس کی ویڈنوز د یں یں جب آؤں نو آپ ا ھے خاصے اسی نپ یاد کر کے ہوں نور کو‬
‫اشکے یار خانے پر غصہ نو نہت تھا لیکن ایتی چ نت کا سوچتی وہ مزے سے یاہر ئکل آنی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 288‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫تھی جہاں ہاینہ کے شارے خایدان والے بیٹھے خاۓ بیتے کے شاتھ شاتھ ہلہ گلہ کر‬
‫رہے تھے شاید ہاینہ اکلونی اوالد تھی اسیلے ہی اشکی شادی پر ہر ییدہ ا یتے آرمان ئکال رہا‬
‫تھا ایک منٹ ایک منٹ آپ لوگوں نے ایک یات نو ییانی ہی نہیں نور آنے ہی نولی‬
‫ک‬ ‫ی‬
‫تھی اشکی آواز سے سب اشکی طرف م یواجہ ہوۓ تھے کیا یات ہاینہ اسے د تی اپرو احکا‬
‫ھ‬
‫کر نولی تھی تھتی نہی کہ کون لڑکے والے ہیں اور کون لڑکی والے اشکی یات پر سب‬
‫نے ایک دوسرے کو دیکھا تھا اوہ ہاں واقعی نہ نو ینہ ہی نہیں خال ہاینہ تھی اسی کے‬
‫شاتھ نولی تھی اور نہیں نو کیا اگر ییا ہی نہیں خلے گا نو مفیلہ کیسے ہوگا؟ نور تھر سے نولی‬
‫تھی سب متری شایید پر ہیں چیدر ایدر آنے ہوۓ ادا سے نوال تھا جی نہیں سب متری‬
‫شایید پر ہیں ہاینہ تھی فورن سے نولی تھی الننہ چیدر کو آیا دیکھ زی نب نے ہاینہ کا منہ‬
‫فورن جھیایا تھا جی یلکل ہم ہاینہ کی شاید پر ہیں نور‬

‫ہاینہ کے یاس آنی نولی تھی اور ہم چیدر کی شایید پر ہیں وجہدان ییجھے آیا نوال تھا نور اسے گھور‬
‫کر رہے گتی تھی میں تھی ایتی دوست کے شاتھ ہوں الینہ فورن اشکے شاتھ ہونی نولی‬
‫تھی اور میں تھی ا یتے دوست کے شاتھ ہوں اشکے مفیلے میں ضرار چیدر کے یاس خایا نوال‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 289‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫تھا نو تھتی نہ ہو گیا ہاینہ کی شاری تھوتھو چیدر تھانی کی طرف ہیں اور شاری خالہ ہاینہ کی‬
‫طرف اور یافی لڑکے تھی چیدر تھانی کی طرف ہیں نور اوتچی آواز میں ییا رہی تھی نہیں‬
‫شارے لڑکے نہیں ہم آتھ ایتی نہن کے شاتھ ہیں راقع عمر اور اشکے یافی کزن فورن‬
‫سے نولے تھے زین نو مترے شاتھ ہے چیدر اشکے یاس خایا نوال تھا جی نہیں میں ایتی‬
‫نہن کے شاتھ ہوں بیتے زین کے کہتے پر ہاینہ کے شاتھ شاتھ سب کا فہفہ گوتجا تھا چیکہ‬
‫چیدر منہ ییا کر رہے گیا تھا‬

‫اب آۓ گا مزہ نور مزے سے نولی تھی نو دیکھتے ہیں کون خییا ہے شاری رسموں میں‬
‫ہاینہ اور نور شاتھ نولے تھے یلکل وجہدان اور چیدر تھی ا یکے مفیلے میں شاتھ نولے تھے‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 290‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫وہ سب اس وقت ہاینہ کے روم میں تھے جن میں صیاجت زی نب نور فزا اور الینہ شامل‬
‫تھے نور زور زور سے گانے میں مصروف تھی چیکہ زی نب اور صیاجت ڈابس میں چبہی ائکا‬
‫ہ‬
‫دروازہ نوک ہوا تھا الینہ مترے روم میں آؤ ضرار ا بسے کہیا خال گیا تھا ا ممم خلدی آخایا نور کی‬
‫طرح گم مت ہویا ہاینہ ان سب کی ویڈنوز ییانی نولی تھی چیکہ نور کا ڈھول تجایا ہاتھ رکا تھا‬
‫تھر اس کو گھوری سے نوازنی وہ تھر سے گانے گانے میں مصروف ہو گتی تھی اسییکر‬
‫میں خلتے گانوں کے شاتھ شاتھ وہ اییا ڈھول تجانی اور جود گانے گانی جود میں ہی مصروف‬
‫تھی اجھا میں آنی ہوں زرا الینہ ک نف یوز سی نولتی گتی تھی ا یتے روم میں قدم رکھتے ہی اشکی‬
‫شحت ئظریں جود پر محصوص کی تھیں کہا تھا نہ مترے شاتھ سویا تھر ک یوں نہیں آ بیں‬
‫اتھی یک ضرار اس سے شحت لہچے میں نوجھ رہا تھا ک یوں جود ہی نو لڑکے واکے یتے ہیں‬
‫اور ہم ا یتے دسم یوں کے شاتھ نہیں بیٹھتے اور و بسے تھی مقایل سے نو ہم یات تھی‬
‫نہیں کرنے الینہ ہمت کرنی اکڑ کر نولی تھی اشکی اس حرکت پر ضرار مسکراۓ ئغتر یا‬
‫رہے شکا تھا اوہ رییلی نو نہ یات ہے؟ ضرار اتھ کر اشکے فریب ہویا نوال تھا جی یلکل الینہ‬
‫تھی اکڑ کر نولی تھی نو میں تھی ا یتے مقایل کے یاس نہیں بیٹھیا و بسے تھی چ نت ہماری‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 291‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہی ہوگی ضرار اسے ورن کریا نوال تھا آہاں سوچ ہے آیکی چ نت ضرف ہماری ہوگی الینہ اب‬
‫تھی اکڑ کی نولی تھی اگر میں خییا نو؟ ضرار اپرو احکا کر نوال تھا یا جو آپ کہیں گے میں وہ‬
‫کروں گی اور اگر میں خیتی نو جو میں کہوم گی وہ آپ بین دن یک کریں گے الینہ تھی ایتی‬
‫سرط رکھتی نولی تھی ڈن تھر ہارنے کے لتے ییار ہو خاؤ ضرار اشکے سر پر ہاتھ رکھیا نوال تھا‬
‫آپ ییار رہیں الینہ اشکا ہاتھ ہیانی نولی تھی ضرار مسکرایا ہوا یاہر ئکل گیا تھا اب اسے تھی‬
‫ا یتے دوسیوں کے شاتھ ہی سویا تھا‬

‫ہاینہ نو سوخا ورنہ صیح فربش نہیں ا تھے گی الینہ کے کہتے پر ہاینہ نے اپرو احکا کر ا بسے دیکھا‬
‫تھا صیح کے یاتچ تچے تمہیں نہ لگیا ہے کہ اب سو کر متری بیید نوری ہو خاۓ گی؟ ہاینہ‬
‫کے کہتے پر نور کا فہفہ گوتجا تھا ہاں یار اب سو خانے ہیں ہم نو تھک گتے ڈابس کر کر کے‬
‫صیاجت اور زی نب تھی شاتھ نولے تھے ہاں خلو سب جہاں خگہ ملے سو خاؤ ہاینہ ہیستے‬
‫ہوۓ نولی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 292‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫خل تھتی ضرار کیا سین ہے؟ ڈابس کریا ہے تم نے وجہدان کجھ سو چتے ہوۓ نوجھتے لگا‬
‫نہیں ڈابس وابس نہیں ہویا مجھ سے وہ نو میں نے ا بسے ہی لڈی ڈال لی تھی ضرار غام‬
‫سے ایداز میں ییانے لگا ہمم اجھا لگیا ہے مجھے ہی سب کریا پڑے گا وجہدان جود سے کہیا‬
‫کروٹ لییا سو گیا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫خلو لڑک یوں اتھو خلدی خلدی ہاینہ کی جھونی خالہ حرا انہیں اتھانے ہوۓ نولی تھیں حرا‬
‫خالہ سونے دیں یار ہاینہ کمیل میں منہ دنے نولی تھی کیا سونے دیں ئکاح ہے تمہارا ایتی‬
‫ست دلہن ی یو گی نو چیدر چ نت خاۓ گا اور تھر میں اسی کی شایید پر ہویگی اب تمہاری‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 293‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫مرصی ہے تم نے سونے رہیا ہے نہ چتییا ہے حرا مزے سے نولی تھیں ا بسے کیسے‬
‫چ نت خابیں گے چ نت ہاینہ شاہ کی ہی ہوگی ہاینہ ادا سے کہتی اتھی تھی جب ئظر ا یتے‬
‫شاتھ لیتی نور الینہ صیاجت زی نب اور فزا پر گتی تھی وہ حرا ییگم کو جپ ر ہتے کا اشارہ کرنی‬
‫اتھی تھی کجھ دپر میں نور الینہ اور یافی سب دل پر ہاتھ ر کھے اتھی تھیں ہاینہ گانے قل‬
‫آواز میں لگاۓ اسییکڑ ا یکے فریب کتے کھڑی تھی ہانی کی تچی یار نہت یدتمتز ہو تم وہ‬
‫یاتچوں شاتھ نولی تھیں ہاں نو متری شادی میں تم لوگ سونے آۓ ہو؟ اتھو شارے‬
‫ہاینہ انہیں ورن کرنی واسروم میں یید ہونی تھی ییجھے وہ شارے منہ ییا کر ا تھے تھے‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫خلو تچوں تجیوں آخاؤ سب یاسنہ لگ گیا ہے عیا ییگم انہیں آواز لگانی ہونی نولی تھیں‬
‫آ گتے ہم وہ سب فربش سی ہو کر ئکلی تھیں ہاینہ وہی رکو عیا ییگم اشکے نوکتی ہونی نولی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 294‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫تھیں ک یوں مما؟ ہاینہ ک نف یوز سی نولی تھی نہ کیا نہیا ہوا ہے؟ اس دن تھی یلیک سوٹ‬
‫کون نہییا ہے؟ خاؤ کونی بییک یا ریڈ کلڑ کا سوٹ نہن کر آؤ عیا ییگم شجتی سے نولی نو ہاینہ‬
‫فورن سے خییج کرنے کے لتے تھاگی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫یاسنہ سب نے شاتھ بیٹھ کے کیا تھا سواۓ ہاینہ اور چیدر چیکہ نور ا یتے شا متے یٹھتے‬
‫وجہدان کی حڑک یوں سے پربسان تھی جو واقعی صیح کے مقا یلے میں لگا ہوا تھا یاسنہ یک وہ‬
‫اس سے نہلے نہلے اتھا رہا تھا نور اور بس اسے گھورے خا رہی تھی یا ستے کے ئعد سب‬
‫ا یتے ا یتے رومس میں ییار ہونے گتے تھے ک یوں کہ ئکاح کا فیشن دونہر کو اسیارٹ تھا‬
‫سردی کی وجہ سے شارہ سنٹ اپ دن کا رکھا تھا نور جو جود تھی ییار ہونے خا رہی تھی‬
‫وجہدان کی آواز سے رکی تھی سیو وہ اسے ئکاڑیا ہوا اشکے یاس آیا تھا جی نولیں وہ نور مترے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 295‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کتڑے نو ئکال دو زرا وجہدان مویاییل میں پزی شا نوال تھا آپ مجھ سے یات کر رہے ہیں؟‬
‫نور اپرو احکا کر نولی تھی جی یلکل آپ ہی سے نہاں ہم دونوں کے غالوہ کونی ئظر آرہا ہے‬
‫آیکو؟ وجہدان الیا سوال کریا نور کو آگ لگا گیا تھا آپ کو جو تھی کام ہے جود کریں میں‬
‫مجالقوں کو کام نہیں کرنی نور ادا سے کہتی خانے لگ تھی جب وہ چیکے سے اسے فریب کر‬
‫حکا تھا زیادہ ییارا ییار مت ہویا ورنہ سزا کی زمےدار تم جود ہویگی وجہدان اسے فریب کریا‬
‫نول رہا تھا ہمم نور ک نف یوز سی نولی تھی اب وہ اشکے شا متے ہار ہی نو خانی تھی گڈ گرل‬
‫وجہدان اشکے اور فریب کریا غفیدت سے اشکے ہویٹ جومیا آگے پڑھ گیا تھا چیکہ نور ادھر‬
‫ادھر دیکھ رہی تھی کہ کہیں کسی نے انہیں دیکھا نو نہیں چبہی زی نب آیکھوں پر ہاتھ ر کھے‬
‫خکن سے ئکلی تھی فسم سے میں نے کجھ نہیں دیکھا وہ کہتی خلی گتی تھی چیکہ نور کو‬
‫الکھوں سرمیدگی نے آ گرا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 296‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫الینہ وایٹ فراک نہتے اوپر وایٹ کی حجاب کتے شاتھ مہرون شال نہتے ہاتھوں میں مہرون‬
‫جوڑیاں نہتے الیٹ سے میک اپ میں ڈارک بییک لپ اسیک لگاۓ پتروں میں مہرون ہی‬
‫ہیل نہتے وہ نہت جوئصورت لگ رہی تھی‬

‫مجالف نو شاید ییار ہوکر ہارانے کا ارادہ رکھتے ہیں جب ضرار کی آواز سے وہ یلتی تھی جی‬
‫نہیں ہم ا یتے مجالقوں کو رسموں میں چ نت کر تھی ہارابیں گے الینہ ادا سے نولی تھی‬
‫اجھا؟ ضرار اشکے فریب آیا نوال تھا جی یلکل الینہ اب تھی ہمت سے نولی تھی چیکہ ضرار‬
‫اب اشکے مزید فریب ہو گیا تھا جو اس کے فریب آنے کی وجہ وہ ڈربسیگ بییل پر جھک‬
‫گتی تھی ڈابس نو نہیں کروں گی یا تم ضرار اب اس پر جھکا نول رہا تھا نہیں ڈابس نہیں‬
‫کروں گی لیکن شاری رسموں میں ہی خییوں گی الینہ اب زرا ک نف یوز سی نولی تھی جب ضرار‬
‫اشکی بیسانی پر لب رکھ حکا تھا نہت ییاری لگ رہی ہو وہ مجنت سے کہیا آگے پڑھ گیا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 297‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫نور وایٹ فراک نہتے جس پر گولڈن جوئصورت شا کام تھا یالوں کو کھال جھوڑے کانوں میں‬
‫گولڈن جھمکے نہتے ہاتھوں میں گولڈن جوڑیاں نہتے الیٹ سے میک اپ میں ہوی یوں پر ریڈ‬
‫لپ اسیک لگاۓ وہ نہت جوئصورت لگ رہی تھی قیل کرنے کا ارادہ ہے کیا؟ وجہدان‬
‫اشکے کان کے فریب ہویا نوال تھا ارادہ نو صیح تھی تھا لیکن جب نو آپ نہت پزی تھے یا‬
‫نور منہ ییا کر نولی تھی اب نو نہیں ہوں پزی اب نو شارہ یاتم ہی آئکا ہے وجہدان اشکو‬
‫ییجھے سے حصار میں لیتے ہوۓ نوال تھا اجھا جی؟ لیکن ان میں نہت پزی ہوں سب‬
‫خایتی ہوں میں نہ سب مجھے یانوں میں لگا کر ہارانے کے م نصونے ہیں نور اسے گھورنے‬
‫ہوۓ نولی تھی نہیں نہیں وجہدان ہیستے ہوۓ اشکو گلے لگایا نوال تھا جی ہاں اور وہ رہے‬
‫آ یکے کتڑے خلدی سے ییار ہوں خابیں نور اشکے شا متے لیکے شفید فمتز شلوار کے شاتھ‬
‫گولڈن وبسٹ کورٹ کی طرف اشارہ کرنی نولی تھی جو وہ فورن سے اتھایا واسروم میں یید ہو‬
‫گ ی ا ت ھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 298‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫مٹم آپ نہت جوئصورت لگ رہی ہیں ماشاللا سے یالڑ والی ہاینہ کو ییار کرنی نولی تھی‬
‫تھییک نو ہاینہ مسکرا کر نولی تھی ہانی ییار ہو گتی ہے زی نب جو نون اسیوپ نولتی آرہی تھی‬
‫اسے دیکھتے ہی یکی تھی جو گولڈن کام دار گرارے پر وایٹ کڑنی نہتے جس کے ییجھے ایک‬
‫ڈوری تھی جس پر گولڈن بسل لیکے ہوۓ تھے گلے میں گولڈن جوکڑ نہتے یالوں کو کھال‬
‫جھوڑے اوپر ییدیا لگاۓ کانوں میں وایٹ گولڈ کے ہی نوبس نہتے الیٹ سے آیکھوں میں‬
‫لیتز لگاۓ ایتی لمتی یلکوں پر مشکارہ لگاۓ الیٹ سے میک اپ پر بییک لپ اسیک‬
‫لگاۓ مہیدی والے جوئصورت ہاتھوں میں ریڈ جوڑیاں نہتے پتروں میں ریڈ ہیل نہتے وہ اس‬
‫نہت جسین دلہن لگ رہی تھی ماشاہلل نہت ییاری لگ رہی ہے متری نہن زی نب اشکے‬
‫یاس آنی اشکو لگا لگانی نولی تھی شکر ہے تم آگتی نہ ریڈ دو ییا سنٹ کرواؤ مترا ہاینہ اسے‬
‫دیکھتے ہوۓ نولی تھی چیکہ زی نب تھی وایٹ سوٹ نہتے نہت ییاری لگ رہی تھی ہاینہ کی‬
‫سرط تھی کہ ئکاح پر سب گولڈن یا وایٹ سوٹ نہتے جس پر سب نے پتروی کی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 299‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ئکاح کا ای نطام یاہر کھلے ہال میں ہوا تھا جس کے خاروں طرف تھولوں کی شجاوٹ تھی نورا‬
‫ہال تھولوں سے شجا ہوا تھا اور شا متے ایک ڈابس قلور خیسا اسییج تھا جس کے ییچ میں‬
‫ایک تھولوں کا پردہ تھا جس کی ایک طرف ہاینہ نے بیٹھیا تھا اور دوسری طرف چیدر وایٹ‬
‫شتروانی نہتے لمتے یالوں کو چیل سے سنٹ کتے ایتی شفید ریگت پر پڑھی وہی سیو میں وہ‬
‫نہت جوپرو جوان لگ رہا تھا ا یتے دوسیوں کزن اور گھروالوں کے شاتھ وہ نہت شان سے‬
‫اسییج پر آیا تھا اب اسے ضرف ہاینہ کا ای نطار تھا کجھ دپر میں نور الینہ زی نب صیاجت سب‬
‫ایتی ایتی تھولوں سے تھری اسییک اتھاۓ اسییج پر کھڑی تھیں اور شا متے سے ہاینہ ا یتے‬
‫ن‬
‫شارے کزن لڑکوں کے شاتھ شان سے آنی تھی اسییج پر ہیجتے ہی نور الینہ وغترہ نے اس‬
‫پر اور چیدر پر وہ اسییک جھلکانی تھیں جن سے تھولوں آبسار کی طرح ئکلے تھے چیکہ چیدر‬
‫ضرف اشکی ایک جھلک کو پرشہ تھا جو شان سے ایتی طرف کے اسییج پر بیٹھ گتی تھی جب‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 300‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫عیا ییگم نے ان دونوں کو امام صامن یید ھتے آنی تھیں ہاینہ کو الل ریگ کا امام صامن‬
‫جس پر جوئصورت شا گولڈن کلڑ کا یا قاطمہ لکھا تھا اور چیدر کو تھی اسی طرح کا امام صامن‬
‫جس پر جوئصورت شا یا غلی لکھا تھا دونوں کو نہیایا تھا ہاینہ کو سب رسموں میں سب سے‬
‫زیادہ نہ رسم بسید تھی اشکی نہ جواہش تھی آج نوری ہو گتی تھی‬

‫سیدہ ہاینہ شاہ ولد سید شاخد غلی شاہ آئکا ئکاح سید خاقظ غلی چیدر سے یاتچ الکھ رونے رونی‬
‫خل وقت نہ یایا خایا ہے کیا آپ کو قیول ہے؟ مولوی کے نوجھتے پر ہاینہ اشکے خاقظ‬
‫ہونے پر جتران ہونی تھی تھر ایک جوسی کی لہڑ تھی جو اس کے ایدر دوڑی تھی جی قیول‬
‫ہے جوسی سے نولی تھی اشکی طرف کے ئکاح کے ئعد مولوی صاجب نے چیدر کا ئکاح کا‬
‫پڑھایا تھا جو وہ جود جوسی سے قیول گیا تھا‬

‫ئکاح ہونے ہی چیدر پردہ ییچ میں سے اتھایا ہاینہ کی طرف آیا تھا سب کی شاؤبییگ گوتچی‬
‫تھی خلو چیدر ایتی دلہن کو دیکھ لو اب حرا ییگم کے کہتے پر چیدر مسکرایا ہوا ہاینہ کا گھویگٹ‬
‫اتھایا سب کے شا متے اشکی بیسانی پر ایتی مجنت کی نہلی مہر جھوڑیا ہاینہ کا دل تھا متے پر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 301‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫مجیور کر حکا تھا ایک یار تھر شاؤبییگ کی آواز گوتچی تھی اتھی شاری رسمیں رہتی ہیں دیکھتے‬
‫ہیں کون خییا ہے نور وجہدان کو اشارہ کرنی نولی تھی‬

‫ہتر نہ شحرہ یایدھ کہ میں نو آیا رہے وجہدان ا یتے شفید سوٹ پر شفید ہی ی نکا ڈالے اسییج پر‬
‫آیا تھا ڈولی یارات تھی شاتھ میں نو الیا رہے عمر تھی شفید ی نکا ڈالے اشکے شاتھ آیا تھا‬
‫اب نو یا ہویا ہے ایک روز ای نطار گوری آج نہیں نو کل تجھ کو ہے متری ہویا رہے وجہدان‬
‫نور کے چیدر کے کیدھے پر ہاتھ ماریا ڈابس کریا آگے پڑھا تھا جہاں نور اسے گھور گھور کر‬
‫دیکھ رہی تھی نےنو لے کے میں خاؤاں گا دل دے کے میں خاؤاں گا وجہدان اور عمر‬
‫شاتھ ڈابس کرنے نولے تھے ہال میں موجود سب لوگوں نے شاؤبییگ کی تھی وجہی نور‬
‫اسے گھورنی ہونی اییا ڈو ییا یایدھتی زی نب کو اشارہ کرنی اسییج پر آنی تھی‬

‫کر دیا ہے نو نے مجھ کو نوں نے فرار کہ دیا ہے دییا سے میں پتری میں پتری میں پتری‬
‫ہوگتی رہے نور وجہدان کے فریب ہونی نولی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 302‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ب‬
‫یتیتیتیتے پترے یال میں آؤاں گی شسرال میں خاؤاں گی چبہی ہاینہ اییا گرارا اتھاۓ آنی‬
‫تھی نورے ہال میں ایک یار تھر زور دار شاؤبییگ گوتچی تھی نور نے قاتجانہ ایداز میں‬
‫وجہدان کو دیکھا تھا جو اب چیدر کو آنے کا اشارہ کر رہا تھا لیکن نہ ئکا تھا کہ ہاینہ کی نہلی‬
‫اپتری سے وجہدان اور عمر ہار ضرور گتے تھے نے نو لے کے میں خاؤاں گا دل دے کے‬
‫میں خاؤاں گا چیدر اشکے فریب ہویا نوال تھا پترے یال میں آؤاں گی شسرال میں خاؤاں گی‬
‫نور ہاینہ اور زی نب شاتھ نولے تھے جب صیاجت فزا الینہ ضرار اور یافی سب تھی اسییج پر‬
‫آ گتے تھے سے شاؤا شاؤا اشکے ئعد ہاینہ اور چیدر کو ییچ میں گھڑا کرکے ان سب نے لڈی‬
‫ڈالی تھی جن میں ا یکے خایدان کا جھویا پڑا سب تھے آج نہت عرصے ئعد نہ سب شاتھ‬
‫ہوۓ تھے‬

‫‪Round 1 Noor Won‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 303‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫‪Round 2 Find the hidden ring‬‬

‫‪Boys VS Girls‬‬

‫خلیں تھتی اب ہم ایک اور رسم کریں گے جو مجھے نہت بسید ہے اور میں وہ کروں گی تھی‬
‫ضرور نے شک آپ لوگ مانے یا نہیں نور سب کو مجاطب کرنی نولی تھی کون سی رسم‬
‫صیاجت اسے دیکھتے ہوۓ نولی تھی چبہی نور نے الینہ کو اشارہ کیا تھا جو ہاتھ میں دودھ کا‬
‫یاؤل اتھاۓ آرہی تھی الننہ ضرار ضرف الینہ کو دیکھتے میں مصروف تھا رسم نہ ہے کہ‬
‫پڑے تھیا اور ہاینہ دونوں اس یاؤل میں ہاتھ ڈالیں گے اور انہیں ایک ریگ ڈھویڈنی ہوگی‬
‫ت‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫جو نہلے ڈھویڈے گا وہ چ نت خاۓ گا الینہ ا یکے یاس تی ضرار کو د کھ کر نولی ھی جو‬
‫اشکا اعٹماد دیکھ کر مسکراۓ ئغتر یا رہے شکا تھا سو ل نٹ اسیارٹ نور اور الینہ کی کہتے پر‬
‫چیدر اور ہاینہ نے شاتھ یاؤل میں ہاتھ ڈاال تھا اور کجھ دپر میں ریگ ہاینہ کے ہاتھ میں تھی‬
‫نور اور الینہ جوسی سے چیچے تھے چیکہ ضرار نے دل میں چیدر کو گال یوں سے نوازہ تھا یا ہووو‬
‫ہم چ نت گتے نور اور الینہ دونوں ادا سے نولتی وجہدان اور ضرار کو سرمیدہ کر گتی تھیں‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 304‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫اقف آج نو نہت تھک گتے سب گھر میں داخل ہونے ہی نولے تھے ہاں بییا تم ابسا کرو‬
‫آج ا یتے ا یتے سوہروں کے شاتھ ہی سو ورنہ تم لڑکیاں اگر شاتھ سو گی نو تھر صیح ہی کر‬
‫د یتی ہو سونے میں عیا ییگم میٹھے لہچے میں نولی تھیں جی تھیک ہے نور مسکرا کر کہتی‬
‫ا یتے ملے ہوۓ روم میں گتی تھی جہاں وجہدان نہلے ہی ییڈ پر مزے سے یٹم دراز تھا‬
‫جی نو کیا قیل ہو رہا ہے آیکو ہار کر نور سرارت سے کہتی اشکے یاس آنی نولی تھی نہت اجھا‬
‫قیل ہو رہا ہے ک یوں کہ میں ایتی مجنت سے ایتی ی یوی سے ہارا ہوں نو میں اصل میں خییا‬
‫ت‬ ‫ک‬ ‫قل ی‬
‫ہوں وجہدان مجنت سے نوال تھا کون سی م د ھی ہے؟ نور اب ھی سرارت سے نولی‬
‫ی‬
‫تھی جب یک ہے خان د ھی ہے ل ہی وجہدان ھی اب اسی کے ایداز یں نوال تھا ییا‬
‫م‬ ‫ت‬ ‫ک‬ ‫ک‬

‫تھا مجھے نور منہ ییا کر کہتی اتھتے لگی تھی جب وہ اشکی کوشش یاکام کریا اسے ا یتے شاتھ‬
‫کر حکا تھا کیا ہے وجہدان مجھے فربش ہویا ہے نور اسے گھور کر نولی تھی ہو خایا میں نے میا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 305‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کیا ہے کیا وجہدان اشکے فریب ہویا گھمیتر لہچے میں نوال تھا آپ خانے دیں گے نو ہی ہویگی‬
‫یا فربش نور منہ ییا کر نولی تھی کل ہم الہور خا رہے ہیں وجہدان اشکے فریب ہویا نوال تھا‬
‫کون کون؟ نور اپرو احکا کر نولی تھی میں تم ضرار اور اشکی ی یوی چیدر اور ہاینہ اور شاید ہاینہ‬
‫کی قٹملی میں سی تھی کونی خاۓ مجھے آج ہی چیدر نے کہا نو میں نے ہاں کردی اسی‬
‫نہانے ہم گھومے گے نو صیچی وجہدان اسے ئفصیل ییا رہا تھا تھر میں مومی اور ہمنہ سے‬
‫تھی ملوں گی نور جہک کر نولی تھی یلکل وجہدان تھی مسکرا کر نوال ہاۓ للا آپ کیتے ا جھے‬
‫ہیں یا نور جوسی سے نولی تھی اییا تھی اجھا نہیں ہوں و بسے اس سے نہلے نور اشکی یات کا‬
‫ج‬‫م‬ ‫م س‬
‫قہوم ھتی وہ اس پر جھک حکا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 306‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫الینہ فربش ہوکر ئکلی نو وہ شا متے ہی کھڑا تھا ہمم ہارے ہوۓ لوگ آ بیں ہیں وہ مزے‬
‫سے کہتی أگے پڑ ھتے لگی جب وہ اسے ایتی گرقت میں لے حکا تھا ہار کے اجھا لگا ضرار‬
‫مسکرا کر نوال تھا الینہ یا خا ہتے ہوۓ تھی سرما گتی تھی آج کل وہ ا بسے سرمانے پر مجیور کر‬
‫د ییا تھا اجھا ہم کل الہور خا رہے ہیں چیدر کہ رہا ہے کہ خلو اور وہ جب ایک یار نول دے‬
‫نو سییا نہیں ہے ضرار اپرو احکا کر نوال تھا ہم سب شاتھ خابیں گے؟ نور تھی یا؟ الینہ‬
‫مصوم نت سے نولی تھی ہاں سب تھر آگے اشالمآیاد اور مری تھی خابیں ضرار اشکے جہرے‬
‫سے یال اتھانے ہوۓ نوال تھا نہ نو نہت اجھی یات ہے مزہ آنے گا نہت الینہ مسکرا کر‬
‫ی‬‫ب‬
‫کہتی ییڈ پر ھی ھی یو ضرار ایک یار ھر اسے مجاطب کر گیا تھا جی الینہ اپرو احکا کر نولی‬
‫ت‬ ‫س‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬

‫تھی تم نہت ییاری لگ رہی تھیں آج ضرار اشکے فریب ہویا نوال تھا تھییک نو آپ تھی‬
‫ا جھے لگ رہے تھے الینہ تھی اسی ایداز میں نولی تھی میں نو ہوں ہی اجھا ضرار اپرا کر نوال‬
‫تھا جی جی نہت الینہ پتزیا نولی تھی ک یوں میں تمہیں جوش نہیں رکھیا کیا؟ ضرار اشکے مزید‬
‫فریب ہویا نوال تھا نہیں نہیں ابسی کونی یات نہیں ہے میں نہت جوش ہوں آ یکے شاتھ‬
‫ل‬
‫الینہ مسکرا کر نولتی ایتی محصوص ڈاپری لکھتے لگی تھی نہ کیا تی ہو م؟ یں نے نہت یار‬
‫م‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 307‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫تمہیں اس میں لکھتے دیکھا ہے ضرار کے نوجھتے پر وہ فورن سے ڈاپری جھیانی آگے ہو گتی‬
‫تھی کجھ نہیں وہ بس نوں ہی ہے الینہ جھک کر نولی تھی ہمم تم نہ جھوڑوں نہ ییاؤ میں‬
‫آج واقعی نہت اجھا لگ رہا تھا کیا؟ ضرار سرارت سے نوال تھا ہمم الینہ تھی مسکرا کر نولی‬
‫تھی کییا اجھا؟ ضرار اشکے فریب ہویا گھمیتر لہچے میں نوال تھا اس سے نہلے وہ کجھ کہتی ضرار‬
‫‪.‬اس پر جھکا الیٹ اوف کر گیا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ہاینہ بییا خاؤ فربش ہو خاؤ زی نب ہیلپ کر دے گی تمہاری چیولڑی ایارنے میں عیا ییگم کی‬
‫آواز سے وہ جو کزن کے شاتھ یانوں میں مصروف تھی ایکی آواز سے ہوش میں آنی تھی‬
‫جی خا رہی ہوں مما وہ مسکرا کر کہتی زی نب کے شاتھ روم میں آنی تھی خلو آؤ میڈم میں‬
‫تمہاری چیولڑی ایار دوں زی نب اس سے کہتی اتھی اشکی چیولڑی ایارنے ہی لگی تھی جب‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 308‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫غ‬
‫چیدر ایدر آیا تھا اشالم و لیکم زی نب اسے آیا دیکھ مسکرا کر نولی تھی جو جود تھی مسکرا کر‬
‫سر ہال گیا تھا اجھا اجھا سمجھ گتی میں کیاب میں ہڈی ین رہی ہوں ڈویٹ وری میں خا رہی‬
‫ہوں بس زی نب سرارت سے کہتی خانے لگی تھی جب ہاینہ اشکا ہاتھ تھام خکی تھی یا خاؤ‬
‫وہ اشکے کان کے فریب سرگوسی میں نولی تھی چیکہ اشکی آواز چیدر شن حکا تھا ہاں خلو‬
‫زی نب خاؤ اب مجھے متری ییوی سے کجھ یات کرنی ہے چیدر اسے آیکھ ماریا نوال تھا جی خا‬
‫رہی ہوں زی نب ہیستے ہوۓ یاہر گتی تھی چیکہ ہاینہ اسے خایا دیکھ گ ھترا کر رہے گتی تھی‬
‫کیا ہوا اییا گ ھترا ک یوں رہی ہو؟ سوہر ہوں تمہارا چیدر اشکے فریب ہویا نوال تھا میں ک یوں گ ھتراؤں‬
‫گی ہاینہ جود کو یارمل کرنی نولی تھی اجھا نو ابسا ہے؟ نہیں گھمترا رہی؟ چیدر اشکے مزید فریب‬
‫ہویا نوال تھا جی ابسا ہی ہے ہاینہ اب زرا گھترا کر نولی تھی جب چیدر اسے جھیکے سے ا یتے‬
‫فریب کریا اشکی بیسانی پر لب رکھ حکا تھا ہاینہ بس گھمترا کر رہے گتی تھی متری زیدگی میں‬
‫جوش آمدید متری خان وہ اشکے بیسانی پر لب ر کھے نوال تھا آج تم نہت جوئصورت لگ رہی‬
‫تھیں آج ایک شہزادی کی طرح اور آج سے تم مترے دل کی شہزادی ہی ہو میں بس اییا‬
‫کہوں گا تم سے کہ نہ جو دل ہے نہ نہ تمہاری اصل خگہ ہے کٹھی ایتی خگہ جھوڑیا تم اور‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 309‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫نہ یازوں تمہاری ڈھال ہیں جب تھی کٹھی جود کو اکیال یاؤں نو ایتی مصیوط ڈھال میں آخایا‬
‫چیدر اشکے یال اشکی بیسانی سے اتھانے ہوۓ نوال رہا تھا اور ہاینہ کو نہلی یار اییا شکون مل‬
‫رہا تھا شاید کونی نہلی یار ہی اشکی قٹمت اسے ییا رہا تھا کجھ نولو چیدر اشکے جہرے پر پرمی‬
‫سے ہاتھ ت ھتریا نوال تھا می مترا گفٹ؟ ہاینہ اب یارمل ہونی نولی تھی کل دوں گا نہت پڑا‬
‫گفٹ لے نو آج ہی لیا ہے لیکن دوں گا کل چیدر اسے مسکرا کر ییا رہا تھا ہمم تھر کل ہی‬
‫یافی یابیں ہویگی اب خابیں مجھے فربش ہویا ہے ہاینہ تھی مسکرا کر نوال تھی جی خا رہا ہوں‬
‫چیال رکھیا اییا چیدر ایک یار تھر اشکی بیسانی کو غفیدت سے جومیا یاہر ئکل گیا تھا چیکہ وہ‬
‫وہی سرم سے الل جہرہ لتے بیٹھ گتی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 310‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫وجہدان کی آیکھ کھولی نو نور اشکے پراپر ہی سو رہی تھی صیح کی روستی اشکے جہرے کو اور جمکا‬
‫رہی تھی متری جوئصورت ی یوی وجہدان مجنت سے کہیا اشکی بیسانی جومیا واسروم میں یید ہوا‬
‫تھا کجھ دپر میں وہ فربش شا یاہر ئکال تھا لیکن وہ اتھی تھی نے جتر سو رہی تھی نور اتھو‬
‫خلو خلدی وجہدان اسے اتھایا نوال تھا سونے دیں وجہدان نور بیید میں ہی نولی تھی یار اتھ‬
‫خاؤ ہم ا یتے گھر تھوڑی ہیں کسی اور کے ہیں اور ایتی دپر کسی کے سویا اجھی یات نہیں‬
‫ہے خلو شایاش الہور نہیں خایا کیا؟ وجہدان ایک یار تھر نوال تھا ہاں ہاں خایا ہے نور الہور‬
‫کے یام سے فورن اتھی تھی ہم خلو اب خلدی سے فربش ہو خاؤ وجہدان اشکی بیسانی‬
‫جومیا یاہر ئکل گیا تھا چیکہ ییجھے نور منہ ییا کر واسروم میں یید ہونی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 311‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫الینہ فربش سی سیسے کے شا متے کھڑی یال پرش کر رہی تھی جب وہ فربش ہوکر ئکال تھا‬
‫الینہ اسے اگ یور کرنی سرما کر پرش کرنے میں مصروف تھی جب وہ اسے ییجھے سے حصار‬
‫میں لے حکا تھا خلدی کر لو تھر الہور کے لتے ئکلیا ہے ضرار اسے حصار میں لتے نوال تھا‬
‫ہم الینہ منہ ییا کر نولی تھی تم مجھے اگ یور ک یوں کر رہی ہو؟ ضرار اپرو احکا کر نوال تھا میں میں‬
‫نو نہیں کر رہی کونی اگ یور وغترہ الینہ ایک کر نولی تھی مجھ سے سرمایا نہ کرو ی یوی ہو متری‬
‫اعٹماد کے شاتھ رہا کرو مترے شاتھ ضرار اسے ا یتے حصار میں کتے مجنت سے نوال تھا جی‬
‫ک‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫الینہ محض اییا ہی کہ یانی تھی جب ائکا ڈور نوک ہوا تھا میں د تی ہوں الینہ م کرا کر تی‬
‫ہ‬ ‫س‬ ‫ھ‬
‫دروازہ کھو لتے گتی تھی جہاں وہ شا متے ہی کھڑی تھی الینہ تجھے ییا ہے؟ نور اشکے فریب‬
‫ہونی نولی تھی نہیں نو ییاۓ گی نو ییا خلے گا یا الینہ تھی مسکرا کر نولی تھی یار ہاینہ اتھی‬
‫ی‬
‫یک سو رہی ہے اور چیدر تھانی ییجھے ییار کھڑے ہیں نو نور سرارت سے ادھر ادھر د تی‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫نولی تھی نو کیا الینہ اپرو احکا کر نولی تھی ایک یلین ہے نور اشکے کان میں اییا یلین ییانے‬
‫لگی تھی اور آسنہ آسنہ الینہ کے جہرے پر تھی سرارنی مسکراہٹ آرہی تھی چیکہ ضرار ان‬
‫دونوں دوسیوں کو دیکھیا مسکرا کر یاہر ئکل گیا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 312‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫خل آخا نور الینہ کو اشارہ کرنی نولی تھی اوکے اوکے الینہ تھی سرارنی ایداز میں نولی تھی چیدر‬
‫تھانی یات ستیں نور اور الینہ کے شاتھ نو لتے پر وہ ایکی طرف م یواجہ ہوا تھا جی؟ نولیں وہ‬
‫تھی انہیں کے ایداز میں نوال تھا وہ یا آپ ہمارے شاتھ خلیں لیکن آپ نولیا مت کجھ نور‬
‫س‬
‫صاف ایداز میں نولی تھی کیا؟ میں سمجھا نہیں چیدر یا ھی سے نوال تھا ارے آپ لیں نو‬
‫خ‬ ‫ج‬‫م‬

‫الینہ تھی اسے اشارہ کرنی نولی نو وہ ا یکے کیدھے احکایا ا یکے شاتھ ہی پڑھ گیا‬

‫ہانی اتھ خا یار الہور خایا ہے ہمیں نور اسے ہالنے ہوۓ نولی تھی نور مجھے ییگ مت کرو‬
‫سونے دو کل تھی نہیں سونی تھی میں ہاینہ کمیل منہ یک کتے نولی تھی ہاینہ اتھ خاؤ ورنہ‬
‫ہم چیدر تھانی کو یال لیں گے ونہی اتھابیں گے تمہیں ا یتے طر ئقے سے الینہ اب کی یار‬
‫ایتی مسکراہٹ جھیاۓ نولی تھی یال لو جس کو یالیا ہے اور وہ میں ڈرنی نہیں ہوں چیدر‬
‫شاہ سے جب اتھیا ہوگا اتھ خاؤں گی اب تم خاؤ سونے دو یا ہاینہ منت تھرے لہچے میں‬
‫نولی تھی چیکہ نور اور الینہ فہفہ جھیانی شا متے کھڑے چیدر کو اشارہ کرنی آگے پڑھ گتیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 313‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫شکر ہیں گتی ہاینہ شکون کا شابس لیتی نولی تھی اتھ خاؤ اب چیدر کی سیجیدہ آواز اشکے کانوں‬
‫میں گوتچی تھی ہاہاہا میں نو ڈر گتی نور ہاینہ بستر میں سے ہیستے ہوۓ ئکلی تھی جہاں وہ‬
‫م‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫شا متے ہی ہاتھ یایدھے کھڑا تھا اسے اصل میں ا یتے شا متے د تی وہ یح تی میں ڈر تی‬
‫گ‬ ‫ع‬ ‫ص‬ ‫ھ‬
‫ک‬ ‫ی‬
‫تھی تھر فورن ایتی خالت د تی وہ ایک یار تھر ل میں منہ دنے تی ھی خابیں آپ‬
‫ت‬ ‫ی‬‫ل‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫ک‬ ‫ھ‬
‫میں اتھ گتی ہوں خا رہا ہوں خلدی سے فربش ہوکر آخاؤ تھر الہور کے لتے ئکلیں گے‬
‫چیدر اس سے کہیا آگے پڑھا تھا اقف شکر ہے گتے اب نہ نور اور الینہ تچ کے دیکھابیں‬
‫مجھے وہ بیش سے کہتی ا یتے شلتییگ پر چیدر کے وابس آنے کے جوف سے ڈو ییا لیتی وہ‬
‫بستر سے ئکلی تھی میں نو کہیں نہیں گیا چیدر کی ایک یار تھر آواز گوتچی تھی اشکی آواز سے‬
‫ی‬
‫وہ یلتی تھی جہاں وہ سرارنی آ یں لتے ھڑا تھا آخاؤ فربش ہوکر خلدی اس سے لے ہاینہ‬
‫ہ‬‫ن‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫کجھ کہتی وہ اشکی بیسانی زور سے جومیا یاہر ئکال تھا ییجھے ہاینہ اییا دل تھامتی واسروم میں‬
‫یید ہونی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 314‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫یاسنہ کرنے کے ئعد وہ سب اب ا یتے ا یتے شامان لتے گ نٹ پر کھڑے تھے نور گرین کلڑ‬
‫کی سورٹ فراک نہتے ییجھے اورتج قلیتر نہتے یالوں کو نونی میں قید کتے الیٹ سے میک اپ‬
‫میں نہت ییاری لگ رہی تھی نور تم مترے شاتھ خلو گی سراقت کے شاتھ وجہدان اشکے‬
‫یاس آیا نوال تھا ہمم دیکھتے ہیں نور اپرا کر نولی تھی دیکھتے نہیں ہے جو کہ رہا ہوں وہی کریا‬
‫وجہدان اس کے کان کے فریب سرگوسی کر رہا تھا اہمم اہمم اگر آپ لوگوں کی یابیں ہو گتی‬
‫نو خلیں؟ ہاینہ ا یکے یاس آنی نولی تھی ہاں خل نور اشکو اشارہ کرنی نولی تھی نور مترے‬
‫شاتھ خاۓ گی وجہدان نور کو گھوریا نوال تھا اجھا تھیک ہے لیکن آپ کس کے شاتھ خابیں‬
‫گے؟ ہاینہ سرارت سے نوجھتے لگی تھی کیا مطلب؟ میں ایتی کار میں خاؤں گا وجہدان‬
‫اسے دیکھتے ہوۓ نوال تھا یات نہ ہے کہ میں نور اور الینہ اور زی نب ایک کار میں خا رہے‬
‫ہیں اور آپ چیدر اور ضرار تھانی ایک کار میں اور متری خالہ اور مما وغترہ ڈرای یور کے شاتھ‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 315‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ایک کار میں خا رہے ہیں لیکن اگر آیکو ایتی کار تھی لے خانی ہے نو آپ لے خا شکتے ہیں‬
‫لیکن چیدر کا کہیا ہے کم کار ہونی خا ہتے ہاینہ ئفصیل "ییانے لگی ہاں یات نو تھیک ہے‬
‫چیدر وجہدان سو چتے ہوۓ نوال تھا جی ___میں آنی ہوں نور ا یتے تم کار میں بیٹھو ہاینہ‬
‫اس سے کہتی آگے پڑھ گتی جب وجہدان نے جھیکے سے اسے ا یتے فریب کیا تھا اتھی‬
‫خییا تھاگیا ہے تھاگ لو وہاں خاکے نو شارہ یاتم مترا ہی ہوگا نور صاجنہ وجہدان اسے فریب‬
‫ک‬ ‫ت ی‬
‫کریا نوال تھا چیکہ نور اس کی ان حرک یوں سے ہمیشہ ک نف یوز ہو خانی ھی د یں گے اب‬
‫ھ‬
‫خانے دیں مجھے نور منت تھرے لہچے میں نولی تھی ہم خاؤ لیکن وجہدان اشکو مزید فریب‬
‫کریا نوال تھا لیکن کیا؟ نور کے کہتے ہی وجہدان اشکے ہوی یوں پر جھکا تھا چیکہ نور اشکی اس‬
‫ت‬ ‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫حرکت پر ڈر سے آ یں یید کر تی ھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 316‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ضرار ستیں الینہ اشکے فریب خانی نولی تھی ہاں نولو وہ جو فون میں پزی تھا اشکی آواز سے‬
‫اشکی طرف م یواجہ ہوا تھا وہ آپ لوگ نو الگ الگ خا رہے ہیں ہے یا؟ الینہ مصوم نت‬
‫سے نوجھتے لگی تھی ہاں لیکن اگر تم مترے شاتھ خلیا خاہتی ہو نو مترے شاتھ خل لو وہ‬
‫غام سے ایداز میں نوال تھا نہیں وہ مجھے یا کجھ جتزیں لیتی تھی را ستے کے لتے الینہ اب‬
‫تھی مصوم نت سے نولی تھی اوکے خلو آخاؤ میں دلوا د ییا ہوں ضرار اس کی نہلی یار کی گتی‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫فرمابش پر جتران تھا لیکن بیسے میں جود دوں گی الینہ ادھر ادھر د تی نولی ھی جو ھی‬
‫ھ‬
‫خا ہتے بس ییاؤ مجھے سوہر ہوں تمہارا تمہارے حرسے اتھا شکیا ہوں اتھی ا یتے پرے خاالت‬
‫ن‬ ‫ح‬
‫نہیں آۓ مترے کہ میں تم سے بیسے لوں ضرار اشکی یات پر فی نوڑ پر یش یں آیا‬
‫م‬ ‫ب‬ ‫ف‬

‫نوال تھا نہیں مترا وہ مطلب نہیں تھا الینہ ائگلیاں مڑورنے ہوۓ نولی تھی اجھا خلو خلیں‬
‫لیکن لییا کیا ہے؟ ضرار مصروف شا نوجھتے لگا وہ مترے خانے کی ضرورت نہیں ہے آپ‬
‫جود لے آ بیں نہ یکڑ پر سے ہی نو لییا ہے الینہ غام سے ایداز میں نولی تھی کیا مطلب کیا‬
‫ک‬ ‫ح‬ ‫ی‬ ‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫ل‬
‫لییا ہے؟ ضرار یا ھی سے نوال تھا وہ لیس یاپڑ ی ل اور تیس لے آ بیں کافی شاری‬
‫الینہ مزے سے نولی تھی واٹ؟ مطلب تم ایتی دپر سے ضرف ان قصول جتزوں کے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 317‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫لتے ایتی پربسان ہو؟ ضرار جتران شا نوجھتے لگا جی اور نہ قصول جتزیں نہیں ہیں اب میں‬
‫خا رہی ہوں آپ خلدی سے لے آ بیں الینہ مزے سے کہتی آگے پڑھ گتی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫خلیں تھتی خلیں سب اب نہت دپر ہو گتی ہے چیدر یاہر سے ہی خالنے ہوۓ نوال تھا‬
‫آرہے ہیں آسنہ نولیں ہاینہ اشکے یاس آنی نولی تھی وہ اس وقت یلیک لویگ کورٹ نہتے‬
‫یالوں کو نونی ییل میں کتے الیٹ سے میک میں نہت جوئصورت لگ رہی تھی اجھا جی‬
‫ک‬ ‫ی‬
‫چیدر مسکرا کر کہتے لگا ہاں جی و بسے آپ اییا مسکرانے ک یوں ہیں؟ ہاینہ اسے د تی نو ھتے‬
‫ج‬ ‫ھ‬
‫لگی تھی میں ضرف آپ کے شا متے ہی مسکرایا ہوں ڈارلییگ ورنہ سب کے لتے میں‬
‫نہت کھڑوس ابسان ہوں چیدر اس کے فریب ہویا نوال تھا بس بس آپ کھڑوس نو ہیں ہی‬
‫جتر اب نہ دیکھیا ہے کہ آپ الہور کے کتے کار خال تھی شکتے ہیں یا نہیں ہاینہ ادا سے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 318‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫نولی تھی اوو نو نہ یات ہے؟ ابسا ہے نو ربس لگا لیتے ہیں جو خییا دوسرے کو اشکی بین‬
‫دن یک یات مانی پڑے گی چیدر کجھ سو چتے ہوۓ نوال تھا اوکے ڈن مستر چیدر ہارنے کے‬
‫لتے ییار ہو خابیں ہاینہ ادا سے نولی تھی مسز چیدر آپ تھی چتیتے کی ییاری کریں نہیں نو‬
‫مشکل ہوگی چیدر تھی اسی ایداز میں کہیا گاڑی میں بیٹھا تھا اور شاتھ ہی سب ایتی ایتی‬
‫گاڑنوں میں بیٹھ گتے تھے‬

‫خلوووو ہاینہ گاڑی تھگانے ہوۓ نولی تھی شاتھ چیدر نے تھی ایتی گاڑی زن سے‬
‫تھگانی تھی انہیں ییدرہ منٹ یک ربس لگانی تھی اور جو ییدرہ منٹ ئعد أگے ئکلیا وہ چ نت‬
‫خایا سروع سروع میں نو ہاینہ ہی آگے تھی لیکن ییدرہ منٹ ئعد چیدر کی گاڑی آگے ئکل‬
‫گتی تھی اور اب ہاینہ کو اشکی بین دن یک شاری یابیں مایتی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 319‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫دو گھیتے کی ڈرای یو کے ئعد وہ لوگ اب ایک ہویل میں اپرے تھے ہاں نو مسز چیدر آ یکے‬
‫لتے نہال خکم نہ ہے کہ اب وجہدان کے شاتھ نور اور عیا آنی اور حرا آنی خابیں گی ضرار کے‬
‫شاتھ الینہ اور مترے شاتھ تم اور زی نب بیٹھیں گے تھیک ہے؟ چیدر سب کی طرف‬
‫دیکھتے ہوۓ نوال تھی یلکل نہت ہی آلہ فسم کا ق نصلہ کیا ہے پرو وجہدان جوسی سے جہکیا‬
‫نوال تھا چیدر ضرف اسے دیکھ کر رہے گیا‬

‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫م ب‬


‫ضرار جتران شا الینہ کو دیکھ رہا تھا جو جب سے گاڑی یں ھی ھی ضرف کھانے ہی خا‬
‫رہی تھی تم اییا کھانی ہو؟ ضرار جتران شا نوجھتے لگا ماشاللا نولیں الینہ منہ ییا کر نولی تھی‬
‫ہمم ضرار محض مسکرا گیا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 320‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫اگر سویا ہے نو اتھی سو خاؤ کجھ دپر میں ڈرای یو ییگ تم کرو گی میں تھک گیا ہوں زرا چیدر‬
‫ی‬
‫تھکے ہوۓ لہچے میں نوال تھا جی تھیک ہے ہاینہ تھی تھکن سے کہتی فورن ہی آ کھیں یید‬
‫کر گتی تھی کجھ دپر میں وہ چیدر کے کیدھے پر سر ر کھے مزے سے سو رہی تھی کیتی‬
‫ییاری ہے یار نہ چیدر جود سے کہیا اشکا سر مجنت سے کھڑکی کے شاتھ کریا مسکرایا ہوا‬
‫ڈرای یو ییگ کر رہا تھا اہم اہمم جب ییجھے زی نب کی آواز سے ہوش میں آیا تھا میں نے کجھ‬
‫نہیں دیکھا زی نب سرارت سے نولی تھی اتھی واقعی کجھ نہیں دیکھا چیدر تھی سرارت سے‬
‫کہیا ڈری یو ییگ میں مصروف ہو گیا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫خار گھیتے کی شحت ڈری یو ییگ کے ئعد وہ لوگ اب الہور کے ایک شایدار ہویل میں تھے نور‬
‫نو جب سے آنی تھی جب سے ہی ایتی ییکس میں لگی ہونی تھی اور الینہ اور ہاینہ کے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 321‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہونے ہوۓ وہ اسے کسی کی جتر ہی کہاں ہونی ہے اور اسی وجہ سے وجہدان اس سے‬
‫شحت یاراض تھا را ستے میں تھی وہ نورے را ستے سونی آنی تھی نور زرا روم میں آیا وجہدان‬
‫ایک یار تھر اس کو یالنے آیا تھا اس سے نہلے نور کجھ کہتی ہاینہ کی آواز سے رکی تھی‬

‫اقف میں نو نہت تھک گتی ہوں یار میں نو خا رہی سونے رات میں یاہر خلیں گے ہاینہ‬
‫مزے سے کہتی ا یتے روم میں خلی گتی تھی میں تھی خا رہی ہوں الینہ تھی سرارت سے‬
‫کہتی آگے پڑھ گتی تھی خلو گی اب وجہدان شحت لہچے میں نولیا نور کی خان ئکال گیا تھا وہ‬
‫سروع سے ہی اس کے غصے سے ڈرنی تھی اب آؤ گی یا نہیں وجہدان کی ایک یار تھر آواز‬
‫گوتچی تھی لیکن نور اسے ضرف دیکھ کے رہے گتی تھی اس کے تھر سے اگ یور کرنے پر‬
‫وجہدان نے اسے یازو سے یکڑ کر ایدر کیا تھا کیا مسیلہ ہے اگیور ک یوں کر رہی ہو مجھے؟‬
‫تمہیں ییا ہے یا کہ مجھے یلکل نہیں بسید نہ حرکت وجہدان شجتی سے نوال تھا میں اگیور نہیں‬
‫کر رہی تھی آپ کو اجھا سوری یا آپ مجھے یانو گھر لے خابیں یلزز نور اب مصوم نت سے‬
‫نولی تھی مجھے نہیں خایا وجہدان شجتی سے نوال تھا یلززززززز نور اب مزید مصوم نت سے نولی‬
‫تھی جس پر وجہدان اشکی یات ما یتے پر مجیور ہو گیا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 322‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہمم لیکن سزا نو نوری ملے گی وجہدان بیش سے کہیا اشکی گردن پر جھکا تھا‬

‫شام میں ایتی بییدیں نوری کرنے کے ئعد وہ لوگ اب یاہر خانے کے لتے ییار تھے نور نو‬
‫دونہر میں ہی وجہدان کے شاتھ ایتی یانی کے خلی گتی تھی الینہ اور ضرار ایک روم میں ہی‬
‫تھے زی نب اور ہاینہ ایک روم میں یافی عیا ییگم اعر حرا ییگم کا تھی ایک الگ روم تھا الننہ‬
‫چیدر اکیلے ہی ایک روم میں تھا ہایتننہ چیدر اسے آواز لگایا نوال تھا جو کافی دپر سے سب کو‬
‫یاہر کھڑا کتے جود غایب تھی آرہی ہوں تھتی وہ یلیک کلڑ کی سرٹ نہتے ییجھے یلیک ہی‬
‫چتیس نہتے اس پر ریڈ اوور کورٹ نہتے یاؤں میں تھی ریڈ ہی جوگر نہتے وہ شادگی میں تھی‬
‫سیدھا چیدر کے دل میں اپر رہی تھی خلیں وہ اشکے فریب آنی چیکی تجانی نولی تھی ہہہم خلو‬
‫ضرار آخا نو تھی میں گاڑی ئکال رہا ہوں چیدر ضرار سے کہیا ہاینہ کے شاتھ ہی یاہر ئکال تھا‬
‫جود تھی وہ یلیک سوٹ پر یلیک شال لتے اجھا خاصا ہترو لگ رہا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 323‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫خلیں ضرار الینہ یلیک چتیس پر وایٹ کریا نہتے شاتھ ملتی کلڑ کی جوئصورت شال لتے سر‬
‫کو حجاب سے ڈ ھکے ہمیشہ کی طرح ضرار سے نہلے ییار کھڑی تھی ہاں خلو آخاؤ ضرار تھی‬
‫یلیک چتیس پر وایٹ کریا نہتے ہوۓ تھا آپ نے متری کانی کی ہے نہ؟الینہ سرارت سے‬
‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫نوجھتے لگی کیا مطلب ضرار خلتے خلتے یا ھی سے رکا تھا تھر ئظر ا یتے اور اشکے سٹم کتڑوں‬
‫پر پڑھی تھی اوہ نہ نو کیل گول ہو گیا ضرار تھی سرارت سے نولیا اشکا ہاتھ تھامے خلتے لگا‬
‫تھا الینہ محض مسکرا دی تھی تمہیں ییا ہے الینہ نہ میں تمہارے شاتھ نہت زیادہ جوش‬
‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫ی‬
‫ہوں ضرار کی ایک دم سے کی گتی یات سے الینہ نے یا ھی سے اسے د کھا تھا ہاں یار‬
‫میں تمہارے شاتھ نہت جوش ہوں چبہی نہ ی نٹ ئکل رہا ہے مترا ضرار منہ ییا کر نوال تھا‬
‫چیکہ الینہ کا فہفہ گوتجا تھا تم ہیستے ہوۓ تھی نہت ییاری لگتی ہو و بسے ضرار ایک یار تھر‬
‫اسے ییگ کرنے کو نوال تھا کیا ہو گیا ہے آج آیکو الینہ سرما کر نولتی ضرار کے دل میں اپر‬
‫رہی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 324‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫نور جب سے آنی تھی جب سے ہمنہ مومی اور ایتی یافی کزن کے شاتھ ہی تھی زی نب‬
‫عیدو اور ییلم ییگم تھی کل سے نہاں آ گتے تھے نور کے لتے نہ یات تھی ایک سرپرابس‬
‫ہی تھی اور ائکا نو رئکاد تھا نہ لوگ جب تھی اکٹھے ہونے تھے نو انہیں دییا کی کونی جتر ہی‬
‫نہیں ہونی تھی وجہدان تھی عیدو اور ا یتے یافی کزن کے شاتھ یاہر تھا اور سیاؤ کیا کیا ہو‬
‫رہا ہے الئف میں کیسی خل رہی ہے اہمم اہمم ہمنہ اسے جھتڑنے ہوۓ نولی تھی بس‬
‫کیا ییاؤ نہت ہی اجھی خل رہی ہے پرو نور تھی اسی ایداز میں نولی تھی اہمم اہمم نہت‬
‫نے سرم نہیں ہو گتی تم مومی تھی اب اسے ج ھتڑنے ہوۓ نولی تھی میں ضرف ہمنہ‬
‫آنی کے شا متے ہی نے سرم ہوں ک یوں ہمنہ آنی نور اس سے گلے لگتی نولی تھی کٹھی ہم‬
‫سے نو اس طرح یات نہیں کی چبہی وجہدان ایدر آیا تھا اور اس کے ہمنہ کے گلے لگتے پر‬
‫جوٹ کی تھی چیکہ اشکی یات سے نور سرم سے الل جہرا اتھا تھی نہیں یانی تھی جس پر‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 325‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫مومی اور ہمنہ نے اسے اور جھتڑیا سروع کر دیا تھا اجھا متری ی یوی سے دور رہو زرا وجہدان‬
‫ہمنہ کو اشارہ کریا نوال تھا اور نو متری ی یوی سے آرام سے یات کر عیدو تھی اشکے یاس آیا نوال‬
‫تھا چیکہ اب سب کا رخ ہمنہ کی طرف ہو گیا تھا اوہ ہو ی یوی نور اسے ج ھتڑنی ہونی نولی تھی‬
‫نور جپ بس ہمنہ سرمانے ہوۓ اسے جٹ لگا گتی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫کہاں خا رہے ہیں ہم؟ ہاینہ مسلسل نولے ہی خا رہی تھی ہاں دیکھو ییا ہی نہیں رہے‬
‫م‬
‫الینہ کمل اشکا شاتھ د یتے میں لگی تھی اقفف جپ نہیں ہو شکتی تم دونوں وہ تھی نو‬
‫ب‬
‫جپ کرکے یٹھی ہے ضرار ان کے مسلسل نو لتے سے اکیا کر نوال تھا میں اشلتے جپ‬
‫ب‬
‫یٹھی ہوں ک یوں کہ میں ایتی ییکس ییا رہی تھی لیکن ایتی دپر ہو گتی ہے خلے ہوۓ ہم خا‬
‫کہاں رہے ہیں زی نب تھی اب ائکا شاتھ د یتی نولی تھی بس نہ تھوڑا آگے جویلی فوڈ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 326‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫اشتریٹ ہے بس وہی خایا ہے کھایا وانہ کھا کر تھر گھر خلیں گے اتھی نو کہیں تھی خانے‬
‫کا قایدہ نہیں ہے کل خلیں گے شاری خگہوں پر چیدر غام سے ایداز میں نوال تھا‬

‫کجھ دپر میں وہ اس جوئصورت ریگین عمارنوں والی جویلی اشتریٹ میں تھے اوہ مانی گوڈ کیتی‬
‫ییاری خگہ ہے نہ بس اب ہم نہاں کھایا ئعد میں کھابیں گے ییکس نہلے لیں گے ہاینہ‬
‫مزے سے کہتی آگے پڑھی تھی چیکہ چیدر تھی مسکرایا ہوا اشکے اور زی نب کے ییجھے گیا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ایک منٹ میں زرا کال لے کر آیا ضرار پربسانی سے کہیا آگے پڑھا تھا چیکہ الینہ اسے اس‬
‫ت‬ ‫ک‬‫ش‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ش‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫طرح پربسانی میں د تی جتران سی ا کے ھے تی ھی واٹ م ابسا یسے کر تی ہو یار م‬
‫ک‬ ‫ج‬
‫جود کو کیسے ئکل نف نہیجا شکتی ہوں دیکھو چیا میں ایتی الئف میں جوش ہوں تم تھی آگے‬
‫پڑھ خاؤ متری وجہ سے یلزز جود کو ئکل نف مت دو میں تم مجنت کریا تھا لیکن اب متری‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 327‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫شادی ہو خکی ہے اور میں ایتی ییوی کے شاتھ نے وقانی تھی نہیں کرشکیا یلزز مجھے‬
‫ی‬ ‫ی‬ ‫ش‬ ‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫ک‬ ‫ج‬
‫ھتے کی کوشش کرو ضرار پربسان شا نول رہا تھا چیکہ ا کے شارے القاظ ھے ھڑی الینہ‬
‫نے حفظ کر لتے تھے یاد چیا یل ضرار جو کجھ کہتے ہی واال تھا الینہ کو ییجھے کھڑا دیکھ جترت‬
‫‪....‬سے اشکے فریب ہوا تھا کککوون ہے نہ الینہ ایک کر محض اییا ہی کہ یانی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫خلو نور میں تھکا ہوا ہوں اب بس سوؤں گا تم تھی آخاؤ اب روم میں وجہدان کھانے سے‬
‫قارغ ہویا نوال تھا میں آج ہمنہ آنی کے شاتھ سوؤں گی نور آرام سے نولی تھی ہاں نہ مترے‬
‫شاتھ سو خاۓ گی ہمنہ وجہدان کو جتڑانے ہوۓ نولی تھی چیکہ وہ ضرف شحت ئظریں‬
‫ک‬ ‫ی‬
‫لتے نور کو دیکھ رہا تھا کھا خاؤں گے کیا ہمنہ اشکی شحت ئظروں کو د تی مزید جتڑانے‬
‫ھ‬
‫ہوۓ نولی تھی نور خاموش کھڑی تھی چیکہ اشکی یات سے اب وہ سیدھا غصے سے الل‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 328‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫جہرا کتے اوپر ا یتے روم میں گیا تھو لگیا ہے یاراض ہو گتے ہیں نور پربسان سے دل میں نولی‬
‫نور تم خاؤ اشکے ییجھے وہ غصے میں گیا ہے نہت اور تمہیں ییا ہے یا ان تھاییوں کا غصہ‬
‫کیسا ہویا ہے خاؤ تم کل ہمنہ کے شاتھ سو خایا لیکن کل تھی اگر وہ اخازت یا دے نو نہ‬
‫سویا زی نب اسے سمجھانے ہوۓ نولی تھی ہاں نہ تھیک کہ رہی ہے وہ غصے میں گیا ہے‬
‫تم خاؤ اشکے ییجھے ہمنہ تھی اسے سمجھانے ہوۓ نولی تھی چیکہ وجہدان کا غصہ خا یتے‬
‫ہوۓ اب اوپر خانے کا سوچیا تھی نور کے لتے سوخان روح تھا خاؤ زی نب اسے اب دھکا‬
‫د یتی نولی تھی اقفف ہو خا رہی ہوں نور منہ ییا کر کہتی ڈرنے ڈرنے روم میں داخل ہونی‬
‫تھی جہاں وہ الیٹ اوف کتے کمیل منہ پر ڈالے لییا تھا وہ اس کے شاتھ آکر لیتی اور‬
‫تھوڑا فریب ہونی۔۔نہاں کیا کررہی ہو۔ وجہدان سرد لہچے میں کہتے لگا۔ میانی آنی ہوں وہ‬
‫معصوم نت سے کہتے لگی وجہدان نے کونی جواب نہیں دیا۔ وجہدان۔نور نے اسے یالیا مگر‬
‫کونی جواب نہیں آیا وجہدان۔ نور نے اسے تھر ئکارا اس دقعہ تھی کونی جواب نہیں یایا۔‬
‫ل‬ ‫ک‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫وجہدایتین۔نور اس دقعہ ذرا یچ کر ہتے گی۔ نور ہمنہ کے یاس خاؤ مترے یاس آنے کی‬
‫ضرورت نہیں۔وہ نہت ہی زیادہ غصے سے نوال۔ لیکن مجھے آپ کے یاس رہیا ہے نور‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 329‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫معصوم سے کہتے شاتھ اشکے ہاتھ میں اییا ہاتھ گھسا گتی وجہدان نے اسے دیکھا اییا ہاتھ‬
‫جھڑوا لیا اور منہ سے کمیل ہیایا۔سوری نور اتھ کر بیٹھتے ہونے آیکھوں میں تمی لتے اسے‬
‫دیکھتے ہونے کہتے لگی اور اشکا معصوم جہرہ دیکھ وجہدان ا یتے غصے پر قانو کر گیا۔ میں نہیں‬
‫مان رہا۔وہ منہ ییانے کہتے لگا کیسے مابیں گے۔ نور اس سے نوجھتے لگی۔ نہ اب تم خانو۔‬
‫وجہدان کہتے شاتھ سیدھا ہوکر ل نٹ گیا نہت ہمت کرنے کے ئعد نور اشکے فریب ہونی وہ‬
‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫جو آ یں یید کتے لییا تھا نور کا ا یتے فریب آیا د کھ وہ آ یں ھول گیا نور آ یں یید کتے‬
‫وجہدان کے ما تھے پر لب رکھ گتی وجہدان یٹھی ہونی آیکھوں سے نور کو دیکھ رہا تھا۔اتم‬
‫سوری۔۔ وہ لب رکھتے کے ئعد ییجھے ہوکر رونے ہونے کہتے لگی وجہدان تھی اتھ کر‬
‫بیٹھا۔ابس اوکے نور نوں رو نہیں۔وجہدان اشکے آبشو صاف کریا کہتے لگا۔ میں ضرف ییگ‬
‫کررہی تھی آپ کو لیکن آپ کو ہر یات پر غصہ آخایا ہے چیدر تھانی تھی اییا غصہ نہیں‬
‫کرنے نہ ہی ضرار تھانی آپ ہی کرنے ہیں مجھے اجھا نہیں لگیا وہ رونے ہونے کہتے لگی۔‬
‫نو ہاینہ اور الینہ ان دونوں کو م نع تھی نو نہیں کرنی ایکی ہر یات مان لیتی اور تم ہمیشہ مجھے‬
‫ئظر ایداز کرنی ہو۔۔وجہدان اشکے جہرے کو ہاتھوں میں لتے کہتے لگا۔میں نہیں کروں گی آج‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 330‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ی‬
‫کے ئعد اجھی والی ییوی ین کر رہوں گا۔ وہ آ کھیں جھکانے رونے ہونے نولی وجہدان کے‬
‫جہرے پر مسکراہٹ آنی وہ اشکا جہرہ اتھا کر ایتی طرف کرکے اشکی آیکھوں پر لب رکھ گیا‬
‫آنی لو نو وجہدان اسے کہتے لگا۔آنی لو نو نو نور کہتے شاتھ مسکردی وجہدان نے اسے حصار‬
‫میں لیا۔‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫کیا کر رہی ہو ہاینہ جب سے رسیوری نٹ سے آنی تھی جب سے اکیلی ہویل کی پترس پر‬
‫کھڑی تھی چبہی چیدر اسے ییجھے سے حصار میں لییا نوال تھا کجھ نہیں وہ اشکے اییا فریب‬
‫ہونے سے نے پری نب شابشوں سے گ ھترا کر نولی تھی گ ھترایا مت کرو مجھ سے چیدر اشکو‬
‫ا بسے ہی حصار میں لتے نوال تھا حجچی وہ محض اییا ہی کہ یانی تھی ادھر دیکھو چیدر اشکا جہرہ‬
‫ایتی طرف کریا نوال تھا سردی کی وجہ سے اشکی سرخ پڑھتی یاک اشکے سرخ گال چیدر کو اجھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 331‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫خاصا مشکل میں ڈال رہے تھے تمہیں ییا ہے نہ متری زیدگی کا سب سے جوئصورت شقر‬
‫ہے ک یوں کہ اس میں تم مترے شاتھ ہو ہر جتز نہت جوئصورت لگ رہی ہے چیدر‬
‫مسدت سے ا یتے لب اشکی بیسانی پر رکھیا نوال تھا چیکہ ہاینہ اس کی اس حرکت پر ہرپرہ کر‬
‫رہے گتی تھی ایک یات میں آج ییایا ہوں تمہیں وہ اب اسے ا یتے سیتے سے لگاۓ اشکے‬
‫یالوں میں ائگلیاں تھرنے ہوۓ نول رہا تھا میں شاید تمہیں نہت چ یونی لگوں ک یوں کہ‬
‫میں ایتی جتزوں کو لے کر ابسا ہی ہوں شدت بسید نو کٹھی مجھ سے گ ھترایا نہیں وہ اسے‬
‫ا یتے شاتھ لگاۓ نوال تھا میں تھی ایتی جتزوں کو لے کر نہت شدت بسید ہوں اسیلے جو‬
‫مترا ہے وہ ضرف مترا ہے اور جو تھوڑا شا تھی کسی کا ہو وہ مجھے خا ہتے ہی نہیں ہاینہ تھی‬
‫اسی ایداز میں نولتی چیدر کو پربسان کر گتی تھی لیکن میں نو خار شادیاں کروں گا وہ اسے‬
‫ک‬ ‫یلک ی‬ ‫ت‬ ‫ش‬ ‫ی‬ ‫ک‬ ‫شک ی‬
‫جھڑنے کو نوال تھا ل د ھی ہے ا تی؟ہاینہ ا کی طرف ھور کر نولی ھی ہاں ل د ھی‬
‫گ‬
‫ہے نہت اجھی ہے وہ تھی اپرا کر نوال تھا ہاں خیتی اجھی ہے اتھی دیکھ لیں ک یوں کہ‬
‫آ ییدہ ابسی یات تھی کی نو شکل دیکھتے کے قایل نہیں جھوڑوں گی ہاینہ ادا سے کہتی اس پر‬
‫مکوں کی پرشات کر خکی تھی چیکہ وہ ہیسیا خال گیا تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 332‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫آپ ییابیں گے مجھے کہ وہ کون تھی جس سے آپ ایتی مجنت کا خا تجا ذکر کر رہے تھے‬
‫الینہ ضرار کی طرف دیکھتے دتھمے لہچے میں نولی تھی میں نے تم سے نہت نہلے کہا تھا کہ‬
‫مجھ پر کٹھی شک مت کریا اور اب تم وہی کر رہی ہو ضرار پربسانی سے ماتھا مسلتے ہوۓ‬
‫نوال تھا میں ضرف نوجھ رہی ہوں اگر شک کرنی نو نہاں یا ہونی الینہ غام سے ایداز میں نولی‬
‫تھی ہمم جتر ضرار ایک لمیا شابس لییا اس کے یاس گیا تھا دیکھو الینہ متری تم سے مجنت‬
‫کی شادی نہیں ہونی تھی تم سے نہلے متری زیدگی میں ایک لڑکی تھی لیکن جب تم سے‬
‫متری شادی ہونی نو میں نے تم سے نوری وقاداری سے ئعلق یٹھایا ہے ضرار آرام سے ییا‬
‫رہا تھا اور شچ کہوں نو میں مجنت کرنے لگا ہوں تم سے اب تمہارا نہ فرض ہے کہ تم کسی‬
‫کے کہتے میں یا آؤں اور ضرف مجھے پر دھیان دو تھیک ہے؟ضرار اشکا ہاتھ تھامے مجنت‬
‫سے نوال تھا تھیک ہے الینہ مسکرا کر نولی تھی‬

‫‪.¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 333‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫ہاینہ کی آیکھ کھولی نو آیکھوں کے شا متے رات کا م نظر آیا تھا نے شاجنہ ہوی یوں پر‬
‫مسکراہٹ آنی تھی یدتمتز ابسان اشکو لفب سے نوازنی وہ واسروم میں یید ہونی تھی‬

‫مسلسل تجتے فون کی آواز سے وہ اتھا تھا ہاں نول یار جمانی لییا وہ جود سے اکیا کر اتھا تھا‬
‫داقع کرو اسے دوسری طرف سے کی گتی یات پر وہ ایک یات تھر سے اکیا کر نوال تھا اجھا‬
‫میں ضرار سے نوجھوں گا دیکھتے ہیں کجھ میں سید غلی چیدر ہوں اور میں للا کے سوا کسی‬
‫سے نہیں ڈریا اسے ایتی زیان میں سمجھا دو یافی میں شام یک ییایا ہوں فون غصے سے‬
‫کاییا وہ ییڈ پر تھییکیا جب ئظر شا متے وال بیتڑ پر لگی ہاینہ اور اشکی ئصوپر پر پڑھی تھی نے‬
‫شاجنہ مسکراہٹ ہوی یوں پر یکھری تھی شکون ہو تم مترا اشکی ئصوپر سے کہیا وہ بستر سے‬
‫اتھا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 334‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫ب‬
‫نور تم نے ایتی دوسیوں کے یاس نہیں خایا؟ ہمنہ یا ستے کی بییل پر یٹھتی اس سے‬
‫مجاطب ہونی تھی ہاں خایا ہے بس اتھی تھوڑی دپر میں یات کرنی ہوں ان سے شاید‬
‫ہاینہ سو رہی ہو اتھی وہ ل نٹ اتھتی ہے نور ہمنہ سے کہتی یا ستے میں مصروف ہو گتی تھی‬
‫چبہی وجہدان یا ستے کی بییل پر آیا تھا فربش شا گرے سرٹ اور یلیک چتیس میں وہ نور‬
‫کے دل میں اپر رہا تھا اہمم اہمم ہمنہ اسے کیدھا مارنی نولی تھی نور وجہدان اس کے شاتھ‬
‫بیٹھیا نوال تھا جی؟ وہ ابسا کرو ہاینہ اور الینہ سے کہوں کے ائکا جہاں کا یالن ہے ہمیں ییا‬
‫دیں ہم سیدھا وہی خلتے ہیں وجہدان اس سے کہیا جود تھی یا ستے میں مصروف ہو گیا تھا‬
‫اجھا میں کرنی ہوں کال نور ان سے کہتی تھر سے یا ستے کے شاتھ ائصاف کرنے میں‬
‫مصروف ہو گتی تھی کییا کھاؤ گی؟ عیدو انہیں گھورنے ہوۓ نوال تھا اتھی نو اسیارٹ کیا‬
‫ہے ہمنہ ادا سے نولی تھی للا طونہ کیتی دپر سے دونوں تھوس رہی ہیں عیدو وجہدان کو‬
‫ہالنے ہوۓ نوال تھا چیکہ ہمنہ اور نور دونوں ایکی یانوں پر دھیان دنے ئغتر کھانے میں‬
‫مصروف تھیں بییا کھانے دنے ایکو ییا نہیں لگیا ک یوں نہیں ہے خییا تھی کھا لیں ا بسے ہی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 335‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کمزور ہیں مزے ہیں ا یکے وجہدان ان دونوں پر جوٹ کریا اتھا تھا ہاں بس بس ئظر یا لگاؤ‬
‫ہمنہ اور نور دونوں شاتھ نولیں تھیں‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ہاینہ مجھے تم سے ایک یات کرنی ہے الینہ اشکے یاس آنی نولی تھی ہاں نول اس سے نہلے‬
‫الینہ کجھ کہتی ہاینہ کا فون تجا تھا ایک منٹ یار نور کی کال ہے ہاینہ اس سے کہتی فون‬
‫اتھانے لگی تھی جب الینہ نے اسے روکا تھا ءار دو منٹ رک خا نہلے متری یات شن لے‬
‫ورنہ ضرار آخابیں گے یلزز الینہ کے اس طرح کہتے پر ہاینہ اشکا خاپزہ لیتی فون رکھ خکی تھی‬
‫ہاں نولو چبہی الینہ کا تھی فون تجا تھا اور نور کی کال جمگا رہی تھی یار نو نہلے اسے ییا دے‬
‫کے ہم دو منٹ ئعد کرنے ہیں یات اجھا الینہ اس سے کہتی کال اتھا گتی تھی جب‬
‫اشکی ئظر شا متے چیدر سے یابیں کرنے ضرار پر پڑھی تھی ہیلو نور میں ئعد میں یات کرنی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 336‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہوں ہاں ہاینہ تھی شاتھ ہے مترے کجھ دپر میں یات کرنے ہیں ہم اوکے یاۓ خلدی‬
‫خلدی میں وہ نور کی کونی تھی یات ستے ئغتر کال رکھ گتی تھی جوکہ نور کو شحت یاگوار گزرا تھا‬
‫یار ہاینہ شن اس سے نہلے ضرار نہاں آۓ الینہ پربسانی سے نولی تھی نول تھی ہاینہ تھی‬
‫اسی ایداز میں نولی تھی جب اسے کال رات والی شاری یات ییا گتی تھی ہمم صیح ہاینہ‬
‫محض اییا ہی کہ یانی تھی کیا کجھ نول نو الینہ اسے جتران سی نولی تھی کیا نولوم یار تھیک‬
‫کیا تم نے یلکل ایک نو وہ تمہاری تچین کی مجنت ہے نہ للا کا تحفہ ہے جو تمہیں مال ہے‬
‫اب اشکی حقاطت تم جود کریا کسی کے ییجھے اسے کھویا مت اور میں زیادہ کجھ نہیں نولوں‬
‫گی ک یوں کہ مجھے سب پرداست ہے لیکن سرک نہیں اگر چیدر اس طرح کرنے نو میں‬
‫معاف نہیں کرنی کٹھی ک یویکہ میں نہلے کہ خکی ہوں جو مترا ہے وہ ضرف مترا ہے لیکن‬
‫مجھے اس سے کونی مسیلہ نہیں ہے کہ ان کی الئف میں مترے سے نہلے کونی تھا یا نہیں‬
‫لیکن اب جب میں ایکی الئف میں ہوں نو ضرف میں ہوں میں ایتی اخازت تھی نہیں‬
‫دوں گی کہ وہ اشکا یام تھی مترے شا متے لیں ہاینہ کجھ سو چتے ہوۓ نولی تھی ک یوں چیدر‬
‫تھانی کی الئف میں تھا کیا کونی الینہ جتران سی نولی تھی نہیں نہیں اگر ابسی کونی یات‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 337‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہونی نو چیدر ییا د یتے مجھے اور اگر ابسی یات ہونے کے یاواجود انہوں نے مجھے نہیں ییایا‬
‫نو مشکل ان کے لتے ہوگی ہاینہ اس سے کہتی آگے پڑھی تھی الینہ خایتی تھی نہ یات‬
‫سوچیا تھی ہاینہ کے لتے ئکل نف دے تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫کیا ہوا نور یات ہونی تمہاری؟ وجہدان اس کے یاس آیا نوال تھا نہیں میں نے نہیں کی‬
‫میں ا یکے شاتھ نہیں خا رہی آپ ہم سب کو لے خابیں میں ہمنہ وغترہ سے کہتی ہوں‬
‫ی‬
‫نور اسے آرام سے کہتی آگے خانے لگی جب ہاینہ کی کال سے وہ رکی تھی کال د تی وہ‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫کٹ کر خکی تھی نہ کیا یدتمتزی ہے نور یار پرا مان خانے گی وہ ہم ان کے شاتھ آ بیں‬
‫نہاں وجہدان شحت ایداز میں نوال تھا مجھے نہیں کرنی یات بس نور منہ ییا کر نولی تھی کیا ہوا‬
‫م‬
‫ہے؟وجہدان اشکا کمل خاپزہ لییا نوال تھا کجھ نہیں بس نور منہ ییا کر نولی تھی نو ابسا کرو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 338‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫اتھی کال اتھاؤ وجہدان مجنت سے نولیا مسلسل ہاینہ کی آنی کال اتھایا نور کے کان سے لگا‬
‫گیا تھا ہاں نولو نور اب تھی شجتی سی نولی تھی نہیں اب نہیں آشکتے ہم پزی ہیں آج نور‬
‫ایک لفطی جواب د یتی کال کٹ کرنے لگی جب وجہدان اس کے ہاتھ سے فون لے حکا‬
‫ہ‬ ‫ن‬
‫تھا جی ہاینہ آپ لوگ کہاں ہو؟ اوکے ہم آدھے گھیتے میں یچ رہے یں وجہدان آرام سے‬
‫ہ‬
‫کہیا فون شاید پر ڈالیا نور کو جھیکے سے فریب کر حکا تھا ہم خا رہے ہیں اور نو مور آرگ یومنٹ‬
‫اوکے وجہدان مجنت سے کہیا اشکو دیکھیا نوال تھا اوکے نور محض مسکرا کر نولی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫کجھ دپر میں وہ لوگ جویلی اشتریٹ کے ایدر موجود تھے کہاں رہے گتی نور وہ آۓ نو ہم کھایا‬
‫کھا کر خابیں گے یا یادشاہی مسجد الینہ اکیا کر نولی تھی آخانے گی تم خاؤ ضرار تھانی کے‬
‫یاس خاؤ ئظر رکھو زرا ہاینہ اسے آیکھ مارنے ہوۓ نولی تھی داقع الینہ ہیستے ہوۓ واقعی اتھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 339‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کر ضرار کے یاس گتی تھی جو ایک شاید پر رکھا فون پر یات کر رہا تھا اہمم کس سے یات کر‬
‫رہے ہیں الینہ اشکے یاس آنی نولی تھی جب ضرار نے فون اس کے کان پر لگایا تھا شن لو‬
‫لڑکا ہے ضرار آیکھ ماریا نوال تھا ہاہاہا کل تھی ییایا تھا شکی نہیں ہوں میں الینہ آرام سے نولی‬
‫تھی اجھا جی؟ ضرار اسے فریب کریا نوال تھا زززضرار سب ہیں الینہ ک نف یوز سی نولی تھی ہاں نو‬
‫ہونے دو میں کجھ کر تھوڑی رہا ہوں ضرار کہتے ہی اشکی بیسانی ہر لب رکھ گیا تھا چیکہ‬
‫الینہ ضرف دل تھامے رہے گتی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ب‬
‫ہمم کیا ہو رہا ہے؟اکیلی ک یوں یٹھی ہو؟ چیدر اشکے یاس آیا نوال تھا ک یوں کہ ایک دوست‬
‫ا یتے سوہر کے شاتھ اتھی یک آنی ہی نہیں اور ایک کو میں نے اشکے سوہر کے یاس‬
‫ییجھا ہے اور ایک کزن میڈم وہ آج مما کے شاتھ ایکی فرییڈ کے خلی گتی ہے نو نور ہی ہویا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 340‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہے میں نے ہاینہ رسیوری نٹ کے اوپر والے نورشن میں کھڑی تھی جہاں سے یلکل شا متے‬
‫ہی یادشاہی مسجد ئظر آرہی تھی نو آپ تھی ا یتے سوہر کے یاس رہے لیں چیدر اشکے‬
‫فریب ہویا نوال تھا ایک منٹ سو قٹ دور رہیں مجھ سے ئکاح کے ئعد نو یدتمتزیاں زیادہ ہی‬
‫پڑھ گتی ہیں آیکی ہاینہ اسے دھکا د یتی نولی تھی ہاۓ خان"من اتھی نو کونی یدتمتزی ہی‬
‫نہیں کی میں نے چیدر ایک یار تھر اشکے فریب ہویا لوفرانہ ایداز میں نوال تھا نہت ماروں گی‬
‫ئقین کریں نہت ماروں گی ہاینہ اشکا کان یکڑے نولی تھی مار تھی لییا لیکن گھر خاکر چیدر‬
‫اشکے یاس کھڑا آرام سے نوال تھا گھر خاکے ک یوں اتھی ک یوں نہیں ہاینہ ہاتھ گھور کر نولی تھی‬
‫نہاں سب ہیں نہ تھوڑا لجاظ کر لیں سوہر ہوں آئکا چیدر دل پر ہاتھ ر کھے مجنت سے نوال‬
‫تھا اوہ ہیلو ڈرنی نہیں ہوں میں کسی سے ان لوگوں میں کون سے مترے آ یتے کھڑے‬
‫ہیں ہاینہ اشکو مکا مارنی نولی تھی نہی ادا نو بسید ہے مجھے شترنی ہے آپ متری چیدر اشکو‬
‫ہ ہ‬
‫حصار میں لییا نوال تھا ا ممم ا ممم چبہی الینہ فریب آنی نولی تھی سوری سوری میں نے کجھ‬
‫نہیں دیکھا و بسے ضرار آپ کو یال رہے ہیں چیدر تھانی الینہ مزے سے نولی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 341‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫شکر ہے میڈم آپ آگتی الینہ اور ہاینہ نور کو آیا دیکھ فورن نولے تھے ہمم پزی تھے ہم زرا نور‬
‫اب تھی یاراصگی سے نولی تھی اجھا کونی نہیں آخاؤ ییاؤ کیا کھایا ہے تھر کھا کر شا متے‬
‫یادشاہی مسجد خلتے ہیں ہاینہ ییار سے نولی تھی اجھا نور محض اییا ہی کہ یانی تھی اجھا تم‬
‫ابسا کرو دیکھوں کیا لییا ہے میں زرا زی نب سے کال کرکے آنی ہاینہ ان سے کہتی کال مال‬
‫کر شاید پر گتی تھی‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫ن‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫ج‬ ‫ہ‬
‫اب ییا کیا ہوا الینہ نور کو د تی نولی ھی کجھ یں ھے کیا ہویا نور اسے د تی نولی ھی کجھ‬
‫نو ہے اگر کسی یات پر یاراض ہو نو ییاؤ الینہ آرام سے نولی تھی مجھے کونی یاراصگی ہو اس‬
‫سے کونی فرق پڑیا ہے کیا؟ نہیں یا نو تھر نوجھوں تھی مت نور غصے سے نولی تھی پڑیا‬
‫ہے چبہی نوجھا ہے تمہارا ایداز اجھا نہیں ہے آج یات کرنے کا نو لگ نو نہی رہا ہے کہ‬
‫کونی یات ہے الینہ اب تھی غام سے ایداز میں نولی تھی نہیں پڑیا تمہارے لتے ضرف‬
‫ہاینہ ام یوڑبییڈ ہے اور کونی نہیں تمہیں اشکی ہر یات تھیک لگتی ہے اور متری غلط اسیلے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 342‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫تم اب میں ییچ میں نہیں آؤں گی نور منہ ییا کر نولی تھی یار ابسا کجھ نہیں تم دونوں پراپر‬
‫ہو الینہ اکیا کر نولی تھی چبہی نور منہ ییا کر نولی تھی چیکہ نہ شاری یات ییجھے کھڑی ہاینہ نے‬
‫شن لی تھی ایک یلخ مسکراہٹ اس کے ہوی یوں پر یکھری تھی وہ خایتی نو سروع سے تھی‬
‫کہ نور کے لتے الینہ زیادہ اہم ہے لیکن آج ییا نہیں ک یوں اشکو نہ یات شن کر ئکل نف‬
‫ضرور ہونی تھی ہمم یار متری طی نت تھیک نہیں ہے میں چیدر کے شاتھ وابس خا رہی‬
‫ہوں ہاینہ کہتے شاتھ ہی اییا ییگ اتھا کر یاہر ئکلی تھی اسے کیا ہوا الینہ پربسانی سے نولی‬
‫ت ھی‬

‫وہ جو چیدر کے یاس خا رہی تھی ضرار کی آواز سے رکی تھی یار چیدر نو ایک یار مل لے اس‬
‫سے وہ ایک یار ہی ملتے کو یال رہی ہے نو آج ہی مل لے اس سے ضرار اسے سمجھانے‬
‫ہوۓ نوال تھا ہاینہ ضرف اس کے القاظ سیتی پتزی سے یاہر تھاگی تھی‬

‫ہاں یار آج مل کر قصہ چٹم کریا ہوں چیدر غصے سے کہیا ضرار کو لتے ایدر گیا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 343‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہویل آنے ہی اس نے سب سے نہلے اییا ییگ ییڈ پر تھی نکا تھا جود سے لڑنی وہ وضو کرنی‬
‫ب‬
‫خاۓ تماز پر یٹھی وہ اب دغا مایگ رہی تھی دل تھا جو ڈوب خانے کو تھا ایک دغا تھی جو‬
‫اشکے دل سے ئکلی تھی کہ وہ شحص ضرف اسی کا ہو اور کسی کا نہیں وہ مجنت کرنے لگی‬
‫تھی اس سے شاید جب سے جب ا ستے نہلی یار اسے دیکھا تھا لیکن اس حف نفت کو ما یتے‬
‫میں اسے وقت لگا تھا نہ تھی شچ تھا کہ ا ستے رانوں کو اتھ اتھ کر ایتی دغاؤں میں مائگا تھا‬
‫اور اب نہ سوچیا تھی کہ وہ اس کے دل میں نہلے تھی کونی رہ حکا ہے ہاینہ کے لتے نہ‬
‫سوچیا تھی سوخان روح تھا وہ سب کے شا متے مصیوط ر ہتے والی لڑکی آج ا یتے رب کے‬
‫آگے نےبس سی دغا مایگ رہی تھی کہ نہ سب جھوٹ ہو جو ا ستے سیا وہ سب جھوٹ ہو‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 344‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫الینہ ہاینہ کی واقعی طی نت حراب ہے نہ ا ستے سب شن نو نہیں لیا؟ نور پربسانی سے نولی‬
‫تھی نہیں اگر سیا ہویا نو وہ الزمی تم سے لڑنی کیوں کہ ہاینہ کو اییا جق جھییا آیا ہے وہ تجھے‬
‫دو لگا کر ا یتے شاتھ ہی بیٹھانی اسیلے شاید ا ستے یا سیا ہو الینہ مسکرا کر نولی تھی ہاہاہا ہاں‬
‫لیکن سوری میں کجھ زیادہ ہی نول گتی بس غصے میں تھی تمہیں نو ییا ہے یا میں تھوڑی‬
‫یاگل ہوں نور معصوم نت سے نولی تھی تھوڑی نہیں نوری کی نوری یاگل ہو تم الینہ ہیستے‬
‫ہوۓ نولی تھی جس پر نور تھی کھل کر ہیسی تھی ہاں تھتی کجھ کیا اوڈر؟ چبہی ضرار وجہدان‬
‫اور چیدر ان کے یاس آنے نولے تھے ہاں کر دیا لیکن ہم نے ضرف اییا کیا ہے آپ لوگ‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫اییا جود کر لیں نور وجہدان کو د تی ادا سے نولی ھی جودعرض لڑ یوں وجہدان کی خگہ ضرار‬
‫ک‬
‫الینہ کو دیکھیا نوال تھا چیکہ چیدر فون میں مصروف شا کھڑا تھا ییلو شلوار فمتز میں وہ اس‬
‫وقت سب کی ئظروں کا مرکز تھا ہاینہ کہاں ہے؟ وہ فون میں ہی مصروف شا نوال تھا چیکہ‬
‫اشکی یات پر نور اور الینہ نے پربسانی سے ایک دوسرے کو دیکھا تھا کیا مطلب کہاں‬
‫ہے؟ وہ نو آپ کے شاتھ گتی تھی یا؟ نور پربسانی سے نولی تھی چیکہ اس یار جتران ہونے‬
‫م‬ ‫س‬
‫کی یاری چیدر کی تھی نہیں مترے شاتھ ک یوں ہوگی چیدر یا ھی سے نوال تھا ا ستے کہا تھا‬
‫ج‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 345‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫اشکی طی نت حراب ہے وہ آ یکے شاتھ وابس خا رہی ہے الینہ اسے آرام سے ییانی ہاینہ کو‬
‫کال مال گتی تھی جو ا ستے نہلی ہی یل پر اتھا لی تھی ہاں ہانی کہاں ہے؟ اجھا اوکے اوکے‬
‫الینہ اس سے یات کرنی چیدر کی طرف م یواجہ ہونی تھی جی چیدر تھانی وہ ہویل ہی ہے‬
‫آپ اسے ئظر نہیں آۓ اسیلے وہ اکیلی خلی گتی الینہ غام سے ایداز میں نولی تھی اجھا میں‬
‫خایا ہوں اشکے یاس چیدر کہتے ہی آگے پڑھا تھا جب ضرار اشکا یازو تھام گیا تھا نہلے نو اییا‬
‫کام چٹم کر تھر آرام سے خاکر تھاتھی کو جود سب کجھ ییایا نہلے کام چٹم کر لو اییا ضرار اشکو‬
‫سمجھانے ہوۓ نوال تھا جس پر چیدر پربسانی سے سر ہال گیا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫خلو نور تھر کہاں خایا ہے ہم نے؟ وجہدان کھانے سے قارغ ہویا نوال تھا تم لوگ ابسا کرو‬
‫آج ہمارے شاتھ ہی خلو ہویل چیدر غام سے ایداز میں کہیا اتھا تھا ہاں ہم آج ا یکے شاتھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 346‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ک‬ ‫ی‬
‫ہی خلتے ہیں ہانی کی طی نت حراب ہے نو مجھے اشکے شاتھ ہی رہیا ہے نور وجہدان کو د تی‬
‫ھ‬
‫نولی تھی تھیک ہے خلیں تھر وجہدان اشکو اتھتے کا اشارہ کریا نوال تھا آہ الینہ تم ابسا کرو نور‬
‫اور وجہدان کے شاتھ ہی خلی خاؤ میں زرا چیدر کے شاتھ ایک کام پر خا رہا ہوں ضرار اس‬
‫سے کہیا چیدر کو اشارہ کریا یاہر ئکل گیا تھا‬

‫میں فربش ہوکر آنی ہوں تھر ہانی کے یاس خانے ہیں الینہ ا یتے روم میں خانی نولی تھی‬
‫اوکے اوکے نور تھی مسکرا کر ا یتے روم کی طرف پڑھی تھی جہاں وہ سیسے کے شا متے کھڑا‬
‫اییا خاپزہ لے رہا تھا کیا ہوا؟ نور اشکے یاس آنی نولی تھی کجھ نہیں عیدو کے شاتھ خا رہا‬
‫ہوں ایک خگہ وجہدان مسکرا کر نوال تھا ہمم اجھا ایتی یاری نو اگ یور کر رہے ہیں مجھے نور منہ‬
‫ییا کر نولی تھی نہیں اگ یور نہیں کر رہا ضروری کام ہے اسیلے خا رہا ہوں تم چیال رکھیا اییا‬
‫رات یک آخاؤں گا وہ اشکی بیسانی پر لب رکھیا یاہر ئکال تھا‬

‫‪.¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 347‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫وہ جو خاۓ تماز پر ہی سوگتی تھی مسلسل تجتے فون سے ہوش میں آنی تھی ان نون تمتر‬
‫ت‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫چ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫د تی وہ کجھ سو تی ہونے فون اتھا تی ھی ہ لو دوسری طرف سے فورن ہی آواز آنی ھی‬
‫کون ہاینہ لہچے کو شحت رکھتی نولی تھی مجھے جھوڑیں میں کون آپ نہ ییابیں آپ کو کجھ جتر‬
‫تھی ہے کہ آئکا سوہر اس وقت کہاں اور کس کے شاتھ نے؟ دوسری طرف سے شحت‬
‫مردانہ آواز میں نہ لفظ سیتے ہی وہ جتران سی شکرین کو دیکھتے لگی اگر نہیں ییا نو میں‬
‫اڈرس مسج کر رہا ہوں مترے چیال سے آپ کو تھی وہاں موجود ہویا خا ہتے نہ کہتے ہی وہ‬
‫ہاینہ کی یات ستے ئغتر کال کٹ کر حکا تھا کجھ دپر میں وہ اڈرس تھی اس کے یاس تھا‬
‫کجھ سو چتے ہوۓ وہ چیکے سے اییا ییگ اتھانی یاہر ئکلی تھی‬

‫دیکھ نہ جود ہی آگتی ہانی؟ نور اور الینہ جو اشکے روم میں ہی آرہے تھے اسے آیا دیکھ جوسی‬
‫سے نولی تھیں لیکن وہ انہیں ئظر ایداز کرنی آگے ئکل گتی تھی اسے کیا ہو گیا؟ نور‬
‫پربسانی سے نولی تھی کونی کام ہوگا ضرور الینہ اسے خایا دیکھ نولی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 348‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫کس لتے یالیا ہے تم نے مجھے نہاں؟ چیدر ایک یلڈییگ کے شا متے کھڑی اس لڑکی کے‬
‫یاس خایا نوال تھا وہ مجھے تم سے کجھ نوجھیا تھا کیا واقعی تم نے شادی کر لی ہے؟ اتمان‬
‫لک‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫اس کو جسرت سے د تی نولی ھی ل چیدر ہاینہ کا سو چتے ہی مسکرانے ہوۓ نوال تھا جو‬
‫اتمان نے تچونی نوٹ کی تھی چبہی اس کی ئظر شا متے سے آنی ہاینہ پر پڑھی تھی اییا یالن‬
‫کامیاب ہویا دیکھ وہ لمحہ صا ئع کتے ئغتر چیدر کے گلے لگی تھی مجھے ییا ہے تمہیں ضرف مجھ‬
‫سے مجنت ہے تم اسے جھوڑ دو گے وہ اشکے گلے لگی رونے ہوۓ نولی تھی چیکہ چیدر اس‬
‫اخایک عمل پر کجھ کہیا جب اشکی ئظر شا متے کھڑی ہاینہ پر پڑی تھی جو آیکھوں میں‬
‫جترانی لتے اسے دیکھ رہی تھی اس سے نہلے وہ اتمان کو ہیا کر اشکے یاس خایا ہاینہ چیکے‬
‫سے ہیجھے موڑی تھی اور پتز پتز قدموں سے خلتی وہ فورن ہی وہاں سے غایب ہو گتی تھی‬
‫چیدر نے ایک ئظر اسے خایا دیکھا تھا اور تھر ییجھے موڑنے ہی ایک زور دار ت ھتڑ وہ اتمان‬
‫کے جہرے پر رکھ حکا تھا دقع ہو خاؤ نہاں سے وہ اس طرح ڈھارا تھا وہ جو رونے ہوۓ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 349‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ئ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫گاڑی میں بیٹھ رہی تھی شا متے کھڑے شحص کو د تی نے تی سے وہی رکی ھی تھا ھی‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ی‬‫ق‬ ‫ھ‬
‫آپ؟ نہاں؟ کیسے؟ ضرار اشکو دیکھیا نے ئقیتی سے نوال تھا‬

‫‪Don't call me bhabi‬‬

‫اسے ایک لفطی جواب د یتی وہ گاڑی زن سے تھاگتی تھی‬

‫اشکے خانے ہی ضرار چیدر کے یاس تھاگا تھا جہاں وہ ا یتے غصے پر قانو یانے کی یاکام‬
‫کوشش کر رہا تھا‬

‫اسیلے کہا تھا میں نے کہ نہلے ہی ییا دے اب اتجام کے ذمےدار تم جود ہو یگے ضرار غصے‬
‫سے نوال تھا کیا ییایا اسے؟ ہاں کیا ییایا کہ میں اییا یادان تھا کہ دلی لگاؤ کو میں مجنت سمجھیا‬
‫تھا؟ مجھے نو ہاینہ سے ملتے کے ئعد ییا خال ہے کہ مجنت ہونی کیا ہے اسی سے سیکھا ہے‬
‫میں نے مجنت کریا اس سے نہلے نو کجھ تھا ہی نہیں یار چیدر شدت سے نولیا اتمان کو آگ‬
‫لگا گیا تھا چبہی اشکا فون تجا تھا جو وہ فورن سے اتھانی یاہر ئکلی تھی ہاں کام ہو گیا تمہارا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 350‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫جساب تھی نورا ہوا اور مترا تھی اتمان یلخ ہیسی ہستی یاہر خا رہی تھی ہاں اب اسے ییا لگے‬
‫گا کہ ئکل نف ہونی کیا ہے اتھی نو ضرف سروغات ہے دوسری طرف سے آنی آواز سیتی وہ‬
‫آگے ئکل گتی تھی‬

‫رش ڈرای یو ییگ کریا وہ اب ہویل نہیجا تھا جو مترا ہے وہ ضرف مترا ہے اور اگر وہ تھوڑا شا‬
‫تھی کسی کا ہے نو وہ مجھے خا ہتے ہی نہیں اس کہ گتے القاظ چیدر کے کانوں میں پڑی‬
‫ہ‬ ‫ن‬
‫طرح گوتج رہے تھے ہویل یجتے ہی وہ مت کریا ا کے روم کی خایب پڑھا تھا جو لے سے‬
‫ہ‬‫ن‬ ‫ش‬ ‫ہ‬
‫ہی کھال ہوا تھا ایدر کا م نظر چیدر کو چ نکا د یتے کے لتے کافی تھا‬
‫ش‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫وہ نورے کمرے کا جسر بسر کرنی ییڈ کے شاتھ منہ گھییوں میں دنے ھی ھی ا کی‬
‫آیکھوں کے شا متے یار یار وہ م نظر آرہا تھا جب وہ کسی اور کو یاہوں میں لتے کھڑا تھا‬

‫ہاینہ؟ چیدر ہمت کرکے ایدر آیا اس کے فریب بیٹھا تھا اؤٹ وہ اسی نوزبشن میں بیٹھے‬
‫بیٹھے نولی تھی ایک یار متری یات نو شن لو یار وہ اشکے یکڑنے ہوۓ نوال تھا جب ہاینہ‬
‫چیکے سے ایتی خگہ سے اتھی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 351‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫)‪(I said out‬‬

‫اب کے یار وہ نوری فوت سے خالنی تھی میں نہیں خاؤں گا جب یک تم یات نہیں سیو‬
‫ک‬ ‫م شک ت ن ی‬
‫گی متری چیدر لہچے میں شدت لتے نوال تھا خابیں نہاں سے جھے ل ھی ہیں د تی‬
‫ھ‬
‫آیکی ئقرت ہو رہی ہے مجھے آپ سے خابیں ہاینہ رونے ہوۓ نولتی چیدر کو شحت ئکل نف‬
‫مییال کر رہی تھی خابیں وہ رونے ہوۓ کہتی ایک یار تھر ایک اور کاتچ کا واز نوڑ خکی تھی اور‬
‫خابیں ورنہ میں جود کو چٹم کر دوں گی خابیں وہ ایک ہاتھ میں یکڑا کاتچ ا یتے دوسرے ہاتھ‬
‫پر رکھتی نولی تھی ڈویٹ ڈو ڈس میں خا رہا ہوں ریلیکس چیدر اس کو آرام سے کہیا پتز پتز‬
‫قدموں سے یاہر ئکال تھا ییجھے وہ و بسے ہی ایک یار تھر رونے کا شعل خاری رکھ خکی تھی‬

‫وہ ا یتے روم میں آنے ہی شگرٹ کی ڈییاں ئکال کر بیٹھ گیا تھا اس کے کتے ہاینہ کی‪.‬‬
‫آیکھوں میں آبشو دیکھیا جود سے چیگ لڑنے کے پراپر تھا اسے شاید ہاینہ سے مجنت نہیں‬
‫عشق ہو گیا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 352‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫آ گتے آپ؟ شکر ہے منہ دیکھیا ئصنب ہوا نور اسے ایدر آیا دیکھ منہ ییا کر نولی تھی یار نور‬
‫میں زرا تھکا ہوا ہوں اتھی رسٹ کروں گا وجہدان کہتے شاتھ ہی ییڈ پر لییا تھا چیکہ نور منہ‬
‫کھولے اسے دیکھتے لگی جو پڑے مزے سے ییڈ پر لتیتے نی سو گیا تھا‬

‫‪.¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ضرار کہاں رہے گتے ہیں الینہ پربسانی سے نہلتے ہوۓ نولی تھی چبہی کو پربسان شا ایدر‬
‫داخل ہوا تھا کہاں تھے آپ؟ کب سے ای نطار کر رہی ہوں الینہ اس کے یاس آنی نولی‬
‫م‬
‫تھی کیا ہوا پربسان لگ رہے ہیں؟ الینہ اشکا کمل خاپزہ لیتی نولی تھی ہاں وہ ضرار ماتھا‬
‫مسلتے ہوۓ نوال تھا کیا ہوا نولیں تھی الینہ تھی اب پربسانی سے نولی تھی جب ضرار نے‬
‫اسے شاری یات ییانی تھی اقف ضرار نہ کیا کر دیا آپ لوگوں نے آپ نہیں خا یتے ہاینہ کو‬
‫ب‬
‫وہ کٹھی معاف نہیں کر یاۓ گی چیدر تھانی کو الینہ پربسانی سے ییڈ پر یٹھتی نولی تھی تم‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 353‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫چیدر کو نہیں خایتی وہ کٹھی غلط یات پرداست نہیں کریا ہے اشکے نو گھر والے تھی اشکے‬
‫ف‬
‫شا متے سوچ سمجھ کر نو لتے ہیں اور ہاینہ تھاتھی نہت غلط کر رہی ہیں وہ ایک غلط ہمی کی‬
‫بییاد پر اییا رسنہ حراب کر رہی ہیں مجھے نو نہ ڈر ہے کہ اگر نہ یات ہاینہ تھاتھی کو کسی اور‬
‫نے ییانی ہو نو چیدر اس شحص کو جھوڑے گا نہیں اشکے خیتے ییار کرنے والے ہیں اس‬
‫سے زیادہ دسمن تھی ہیں اور اسیلے انہوں نے چیدر کی کمزوری پر وار کیا ہے ضرار پربسانی‬
‫سے سوچیا نول رہا تھا اجھا آپ پربسان یا ہوں میں سمجھاؤں گی ہم سب مل کر ان دونوں‬
‫کو ایک کر لیں گے آپ پربسان یا ہوں الینہ تھی پربسانی سے نولی تھی جب ضرار اییا سر‬
‫اشکی گود میں رکھ حکا تھا مترے سر میں درد ہے دیا دو زرا ضرار اشکا ہاتھ ا یتے سر پر رکھیا‬
‫ل‬ ‫ی‬ ‫م‬‫ع‬ ‫ش خک ئ‬
‫نوال تھا چیکہ الینہ سرما کر ا کے م کی ل کرنے گی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 354‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫اشکی آیکھ کھولی نو ئظروں کے شا متے کل واال م نظر ایک یار تھر آیا تھا اب کی یار وہ جود کو‬
‫یارمل کرنی واسروم میں یید ہونی تھی کجھ دپر میں وہ یلیک کلر کی شلوار فمتز نہتے جس پر‬
‫ئقیس شا سیشوں کا کام تھا شاتھ یلیک ہی ی نٹ کا سیشوں کے کام واال ڈو ییا نہتے یالوں‬
‫کو کھال جھوڑے الیٹ سے میک اپ میں ییار کھڑی تھی جود پر ایک ی نفیدی ئظر ڈالتی اییا‬
‫ییگ اتھانی آیکھوں پر یلیک ہی شن گالشس لگاۓ وہ یاہر ئکلی تھی جہاں نور اور الینہ‬
‫نہلے ہی اشکا ای نطار کر رہے تھے الینہ نے صیح ہی نور کو سب ییا دیا تھا اسیلے وہ اب اسی‬
‫کے ای نطار میں تھے جب شا متے سے آنی ئظر آنی تھی اور اشکو یارمل دیکھ کر ان دونوں‬
‫نے ہی جترت سے ایک دوسرے کو دیکھا تھا اشکے فریب آنی ہی نور اشکے گلے لگی تھی‬
‫سوری یار مجھے ییا ہے نو نے اس دن متری شاری یابیں شن لی تھیں آنی اتم رییلی سوری‬
‫نور اس کے گلے لگتی نولی تھی چیکہ ہاینہ محض مسکرا دی تھی کونی نہیں مجھے ییا ہے نو‬
‫یاگل ہے ہاینہ ہیستے ہوۓ نولی تھی ہاں تھوڑی سی لیکن نہ ییاؤ اییا جوئصورت ییار ہوکر‬
‫چیدر تھانی کو قیل کرنے کا ارادہ ہے کیا؟ نور اشکا خاپزہ لیتی نولی تھی چیکہ اشکے یام سے‬
‫ہی ہاینہ نے ئکل نف سے نور کی طرف دیکھا تھا نہیں انہیں ک یوں کریا خلو آج ہم سب نے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 355‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫یاشاہی مسجد خایا تھا نہ اسی کے لتے ییار ہونی ہوں سوٹ تھی کروں گی وہاں ہاینہ مسکرا‬
‫کر نولی تھی چیکہ الینہ سمجھ خکی تھی کہ وہ چیدر کو دیکھانے کے لتے ابسا کر رہی ہے یاکہ وہ‬
‫چیدر کی ئظروں میں جود جو مصیوط طاہر کر شکے‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫نور وایٹ فمتز شلوار نہتے یالوں کو ہلف کیحڑ میں کتے شاتھ بییک کلڑ کا دو ییا لتے بییک‬
‫میک اپ میں نہت ییاری لگ رہی تھی خلیں وجہدان تھی اشکے ییجھے سے آیا نوال تھا چیکہ‬
‫نور اسے اگ یور کرنی یاہر ئکل گتی تھی وجہدان سمجھ گیا تھا کہ وہ اس سے کل والی یات پر‬
‫یاراض ہے‬

‫کجھ دپر میں وہ لوگ یادشاہی مسجد کے آیدر تھے نور الینہ اور ہاینہ ایک کار میں آنی تھیں‬
‫کہاں رہے گتے نہ بییوں الینہ اکیا کر نولی تھی وہ بییک کلڑ کے سوٹ پر حجاب کتے شاتھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 356‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫یلیک شال لتے الیٹ سے ہی میک اپ میں جوئصورت سی ییار کھڑی تھی چبہی وہ بی یوں‬
‫ک‬ ‫ی‬
‫شا متے سے آنے دیکھانی دنے تھے اوہ ہانی سٹم سٹم الینہ اور نور چیدر کو د تی شاتھ نولی‬
‫ھ‬
‫تھیں ایکی یات سے ہاینہ کی ئظریں اس پر پڑی تھیں جو اسی کی طرح یلیک سوٹ پر‬
‫ت‬ ‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫یلیک گالشس لگاۓ آرہا تھا اسے ایک ئظر د تی وہ ئظریں دوسری طرف کر تی ھی‬

‫نور وہ جو آگے پڑھ رہی تھی اشکی آواز سے رکی تھی جی کونی کام ہے ؟ نور سو چتے ہوۓ‬
‫نولی تھی اجھا یا یار سوری یا اب یاراض نو مت ہو وجہدان اشکو ا یتے شاتھ لگانے ہوۓ نوال‬
‫تھا میں ک یوں ہویگی یاراض نور منہ ییا کر نولی تھی چبہی اشکی ئظر شا متے ایک تچے پر پڑی‬
‫ک‬ ‫ی‬
‫تھی ہاینہ پترے یاس کجھ دس رونے ہیں نور اشکی طرف د تی نولی ھی؟ کیا کریا ہے یں‬
‫م‬ ‫ت‬ ‫ھ‬
‫دے د ییا ہوں وجہدان فورن سے نوال تھا نہیں دس رونے نہیں ہے پڑے نوٹ رکھیں‬
‫ہیں دوں؟اس سے نہلے نور کجھ کہتی ہاینہ نولی تھی نہیں وہ مجھے اس تچے کو د یتے تھے‬
‫اشکی یات سے وجہدان مسکرانے ہوۓ سو واال دس اشکے ہاتھ میں رکھتے ہوۓ نوال تھا‬
‫شکرنہ لیکن آپ کا نہ فرض نہت خلدی ایار دوں گی میں نور ادا سے کہتی آگے پڑھ گتی تھی‬
‫اقف نہ لڑکی وجہدان ییجھے سر یکڑ کر نوال تھا آخاؤ نور آگے خل کے تم لوگوں کی ییکس ییانی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 357‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہوں ہاینہ ہاتھ میں کمترہ لتے اشکے شاتھ آگے پڑھ گتی تھی جب وجہدان اس تچے کو سو‬
‫والے نوٹ یکڑا گیا تھا متری ی یوی کے کتے دغا کریا للا اسے غقل دے وہ ہیستے ہوۓ کہیا‬
‫آگے پڑھ گیا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤π¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫کونی یات کی ہے ا ستے؟ چیدر شا متے کھڑی الینہ سے نوجھ رہا تھا نہیں اس نے اتھی یک‬
‫کونی یات نہیں کی آ یکے شا متے مصیوط بیتے کی کوشش کر رہی ہے ہمم اجھا چیدر غام سے‬
‫ایداز میں کہیا ا یتے گالشس ایار کر صاف کرنے لگا جب الینہ اور ضرار دونوں کی ئظر اشکی‬
‫آیکھوں پر پڑھی تھی جو شاید نوری رات اسموکییگ کرنے اور خا گتے کی وجہ سے سرخ‬
‫تھیں تم لوگ وتچواۓ کرو میں زرا شا متے والے رسیوری نٹ میں اڈدر دے کر آیا ہوں‬
‫ا یتے میں اڈدر آۓ گا جب یک تم لوگ نہاں گھوم تھر لو چیدر کہتے شاتھ ہی آگے پڑھ گیا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 358‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫تھا ہمم سو ییگم صاجنہ نہت ییاری لگ رہی ہیں آپ ضرار اشکے فریب ہویا نوال تھا چیکہ الینہ‬
‫سرما کر منہ ییجھے کر گتی تھی ہاں بس ا بسے ہی رہو ہاینہ ان کے شا متے آنی کمترہ ایکی طرف‬
‫کرنی نولی تھی پرقیکٹ وہ ا یکے جسین لمچوں کو کٹمرے میں قید کرنی نولی تھی آخاؤ تم لوگوں‬
‫کا تھی سوٹ کر د یتی ہوں ہاینہ ا یکے یاس آنی نولی تھی اجھا لیکن چیدر تھانی کہاں گتے وہ‬
‫آ بیں نو ہم تمہاری تھی لیں گے یا نور اور الینہ دونوں شاتھ نولیں تھیں نہیں اشکی‬
‫ضرورت نہیں ہاینہ ایک لفطی جواب د یتی ایکی ئصوپریں لیتے میں مصروف ہو گتی تھی‬

‫تھوڑی دپر میں وہ لوگ ایک دسیوری نٹ میں تھے جس کی ایک پڑی بییل چیدر نے یک کی‬
‫ی‬‫ب‬
‫تھی نور وجہدان کے اور الینہ ضرار کے شاتھ ھی ھی چیکہ ہاینہ اور چیدر ایک دوسرے‬
‫ت‬ ‫ٹ‬

‫کے مقایل تھے ایک نو وہ آج کالے سوٹ میں اشکا صتر آزما رہی تھی اوپر سے اشکا غصہ‬
‫چیدر کو نے خد بسید تھا لیکن جود کے لتے نہیں اہمم چیدر تھانی دیکھتے ہی رہیں گے متری‬
‫دوست کو نور سرارت سے نولی تھی آپ کی دوست جوئصورت تھی ایتی ہی لگ رہی ہیں آج‬
‫چیدر تھی سرارت سے ہی نوال تھا چیکہ ہاینہ ضرف لب تھییچے رہے گتی تھی الینہ اسے کہو‬
‫سراقت سے کھایا کھا لے چیدر ہاینہ کو شجتی سے گھورنے ہوۓ نوال تھا جو جب سے ضرف‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 359‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫یل نٹ میں جمچ گھوما رہی تھی ہاینہ جو اسے کجھ کہتے ہی لگی تھی اشکو شجتی سے جود کو گھوریا‬
‫دیکھ فورن سے کھانے میں مصروف ہو گتی تھی چیکہ چیدر اشکی حرکت پر مسکرا کر کھانے‬
‫میں مصروف ہو گیا تھا‬

‫کب یک یاراض رہیا ہے؟ وجہدان اس کے فریب ہویا نوال تھا ییا نہیں وہ منہ ییا کر نولتی‬
‫آگے ئکلتے لگی تھی جب وجہدان نے اشکا ہاتھ تھاما تھا اور ایک جوئصورت شا گحرہ اس کے‬
‫جوئصورت ہاتھوں کی زی نت کیا تھا اشکی اس حرکت پر نور منہ کھولے اسے دیکھ رہی تھی‬
‫آنی اتم سوری وہ اسے گحرے نہیایا اس کے مزید یاس آیا نوال تھا ہمم ابس اوکے وہ تھی‬
‫مسکرا کر کہتی ان گحروں کو دیکھتے لگی تھی اور ہم لڑک یوں کے سونے خایدی سے زیادہ نہ‬
‫تھولوں کے یازک گحرے ہی نو نہانے ہیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 360‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کجھ دپر میں وہ لوگ وابس ہویل تھے ہاینہ کو ییکس سیڈ کرنے کا کہتی وہ ا یتے روم میں آنی‬
‫تھی جہاں وجہدان و بسے ہی ییڈ پر بیٹھا اشکا ای نطار کر رہا تھا جی نو ییگم صاجنہ آپ نے ادھار‬
‫لتے تھے مجھ سے دس رونے وہ کب دیں گی آپ؟ وجہدان اشکو ایدر آیا دیکھ سرارت سے‬
‫نوال تھا کونی ادھار وغترہ نہیں ہے نور جتران سی نولی تھی مترے چیال سے آپ نے ہی نو‬
‫نوال تھا کہ آپ ادھار لے رہی ہیں اور گھر خاکر وابس دے دیں گی وجہدان سو چتے کی‬
‫آیکتییگ کریا نوال تھا وہ جب نو میں یاراض تھی یا اییا نو آپ کر ہی شکتے ہیں مترے لتے‬
‫ی یوی ہوں آپ نور مزے سے کہتی واسروم میں یید ہو گتی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫اقف یار نہت تھک گیا ہوں آج نو ضرار الینہ کے یاس ییڈ پر آیا نوال تھا جو ہمیشہ کی طرح‬
‫ت ل‬
‫ایتی وہی ڈاپتری لکھتے میں مصروف تھی و بسے نہ ہے کیا م کیا تی ر تی ہو؟ ضرار اسے‬
‫ہ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 361‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ت‬ ‫ی‬ ‫ک‬
‫ڈاپتری میں مصروف دیکھیا نوال تھا جھھ ہیں الینہ فورن سے ڈاپتری یجھے کرنی نولی ھی‬
‫ن‬ ‫ک‬
‫ص‬ ‫م‬‫م‬‫ہ‬
‫ت‬ ‫م‬ ‫ش‬
‫م یح ضرار منہ ییا کر کہیا ا کو حصار یں لتے لییا تھا نہ ییاؤ م مجنت کرنی ہو مجھ‬‫م‬
‫سے؟ ضرار اشکے یالوں میں ائگلیاں خالیا نوال تھا چیکہ الینہ کے جہرے پر یلخ مسکراہت‬
‫تھیلی تھی وہ اس شحص کو نہ تھی نہیں ییا یانی تھی کہ وہ اس کی دس شال کی مجنت‬
‫ہے جسے ا ستے ایتی ہر دغا میں مائگا تھا اور آج جب وہ اشکے یاس تھا نو وہ اشکو ایتی مجنت‬
‫کے پڑے میں ییانے سے تھی ڈرنی تھی کیا ہوا کن سوجوں میں پڑھ گتی؟ ضرار اشکو‬
‫دیکھیا نوال تھا کجھ نہیں الینہ ایک لفطی جواب د یتی ئظریں گھوما گتی تھی نو خلدی ییاؤ نہ کہ‬
‫مجنت کرنی ہو یا نہیں مجھ سے؟ ضرار گھمیتر لہچے میں کہیا اشکے مزید فریب ہوا تھا اور الینہ‬
‫اشکے اس قدر فریب ہونے سے ک نف یوز ہونی ہاں میں گردن ہال گتی تھی گڈ ضرار مسکرا کر کہیا‬
‫اس پر جھکیا الیٹ اوقف کر گیا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 362‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫وہ ایتی خانے کا کپ اتھاۓ پترس پر نہل رہی تھی جب شا متے سے آنے چیدر کی ئظر‬
‫اس پر پڑی تھی ایتی شگرٹ ییجھے تھییک کر وہ اشکے یاس آیا تھاجو دییا سے نے جتر‬
‫سوجوں میں گھوم خانے بیتے میں مصروف تھی چیدر چید لمچے اشکی ی نٹ دیکھیا رہا جس کی‬
‫یاراصگی اور خاموسی اشکی خان لے رہی تھی کجھ لمچے ا بسے ہی سو چتے کے ئعد وہ شدت‬
‫سے آگے پڑھیا اسے ییجھے سے ہی حصار میں لے حکا تھا جھوڑیں مجھے وہ اشکے مصیوط‬
‫حصار میں سے ئکلتے کی یاکام کوشش کرنی نولی تھی ضرف دو منٹ کے لتے شکون خا ہتے‬
‫مجھے تھر خاہے خیتی مرصی یاراض رہو وہ شدت اور ئکل نف سے کہیا سر اشکے سر سے‬
‫ہ‬‫م‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫ک‬
‫ئکاۓ آ یں یید کتے نوال تھا یں ییا ہے للا نے عورت کو یوں ییایا ہے؟ للا نے‬
‫عورت کو شکون کے لتے ییایا ہے اور تمہیں ییا ہے مترا شکون تھی تمہارے یاس ہی ہے‬
‫اور اس طرح یاراض ہوکر تم مجھے نے شکون کر رہی ہو وہ اتھی نول ہی رہا تھا جب ہاینہ‬
‫چیکے سے اس سے الگ ہونی تھی اب نو لگا لیا ہے مجھے ہاتھ آ ییدہ مجھ سے سو قٹ دور‬
‫ہی رہیا نہتر ہوگا آپ کے لتے وہ غصے سے کہتی ییجھے تھاگی تھی چیکہ چیدر غصے سے ہاتھ‬
‫دنوار پر ماریا شگرٹ ہوی یوں سے لگا گیا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 363‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫آج انہوں نے اشالمآیاد ئکلیا تھا نور خلدی خلدی ییکییگ کر لوں وجہدان اسے شارے‬
‫کتڑے یکڑایا نوال تھا اوکے اوکے کر رہی ہوں یا نور اسے گھورنے ہوۓ نولی تھی ہاں خلدی‬
‫خلدی کر لو وجہدان مزے سے کہیا یاہر ئکل گیا تھا چیکہ نور منہ ییا کر ییکییگ کرنے میں‬
‫مصروف ہو گتی تھی‬

‫ضرار نہ یید نہیں ہو رہا ہے الینہ اکیا کر نولی تھی اقف نو یار کتڑے تھی نو تھیک سے رکھو‬
‫ضرار ایک ئظر اشکی ہییڈ کتری کو دیکھیا نوال تھا تھیک ہی ہو ہیں الینہ مصوم نت سے نولی‬
‫تھی نہ تھیک ہیں؟ آدھے یاہر لیک رہے ہیں ضرار جتران شا کہیا اس کے ہاتھ سے‬
‫کتڑے لییا جود ہییڈ کتری میں رکھتے لگا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 364‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫کجھ دپر میں وہ ہویل کے سیتر میں اییا شامان کتے کھڑے تھے جن میں اب چیدر تھی‬
‫شامل تھا جب ہاینہ ییار سی مزے سے یاہر ئکلی تھی ہاینہ؟ تمہارا شامان کہاں ہے؟ نور‬
‫منہ کھولے نولی تھی میں نہیں خا رہی میں مما کے شاتھ سیدھا اب ملیان خاؤں گی ہاینہ‬
‫غام سے ایداز میں نولی تھی دو منٹ ہے خلدی سے خاؤ ییکییگ کرو ہم ای نطار کر رہے‬
‫ہیں چیدر شجتی سے نوال تھا مجھے کونی ییکییگ کرنے کی ضرورت نہیں ہے میں نہیں خا رہی‬
‫ہاینہ تھی اب ایک ایک لفظ چیا چیا کر نولی تھی متری یات ایک یار میں سمجھ آنی ہے یا‬
‫نہیں؟ چیدر اب کی یار یلید آواز میں کہیا ہاینہ کی خان ئکال گیا تھا وہی نو کہ رہی ہوں میں‬
‫نور کہ مجھے ییکییگ کی ضرورت نہیں ہے مترا شارا شامان نہلے سے ہی ییک ہے میں لے‬
‫کر آنی ہاینہ جھک کر کہتی ایدر تھاگی تھی چیکہ چیدر یامشکل اییا فہفہ روک یایا تھا خلو شکر‬
‫ہے کسی سے نو نہ ڈرنی ہے نور اور الینہ ی نٹ پر ہاتھ ر کھے ہیستے ہوۓ نولے تھے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 365‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کہاں رہے گتی نور وہ سب گاڑی میں بیٹھتے ہوۓ نولے تھے وہ جو پتز پتز سڑیاں اپر رہی‬
‫تھی شا متے سے آنے شحص سے پڑی طرح یکرانی تھی ششوری نور شاید پر ہونی نولی تھی‬
‫جب اشکی ئظر اس گن پر پڑی تھی جو اشکے یکرانے کی وجہ سے گری تھی وہ عج نب شا‬
‫شحص اسے کجھ تھی کہ ئغتر ایتی گن اتھایا آگے پڑھ گیا تھا چیکہ نور کو اس سے عج نب شا‬
‫جوف مخشوس ہوا تھا نور وجہدان کی آواز سے وہ ہوش میں آنی ایکی طرف پڑھی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ئقرییا "شاتھ گھیتے کے شقر کے ئعد وہ اشالم آیاد نہیچے تھے ہاں وجہدان روم دیکھ لتے یا تم‬
‫سب نے؟ چیدر غام سے ایداز میں نوال تھا ہاں دیکھا دنے ہیں سب کو تم نے قکر رہو‬
‫وجہدان اس سے کہیا آگے پڑھ گیا تھا اجھا ضرار کو مترے یاس تھج د ییا زرا جب چیدر ییجھے‬
‫سے نوال تھا اوکے نوس وجہدان مزے سے کہیا آگے پڑھ گیا تھا یار مترا فون گاڑی میں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 366‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫رہے گیا ہے میں لے کر آنی نور ان سے کہتی آگے پڑھی تھی رک میں تھی خلتی ہوں تھر‬
‫الینہ اشکے شاتھ آنی نولی تھی خلدی آیا میں اوپر پترس پر خا رہی ہوں ہاینہ ان سے کہتی‬
‫اوپر گتی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫نور نو فون ئکال میں ادھر خاکر مما سے یات کر رہی ہوں الینہ سمٹم ییگم کی کال اتھانی نولی‬
‫تھی اوکے‬

‫جی مما نولیں وہ فون کان سے لگاۓ نولی تھی جب کونی اس سے تھی پڑی طرح یکرایا تھا‬
‫اقف ہو دیکھ کے نہیں خل شکتے کیا الینہ غصے سے نولی تھی دیکھتے کی ضرورت مجھے نہیں‬
‫آپ کو ہے کٹھی کٹھی ہم جو دیکھ رہے ہونے ہیں سب وبسا نہیں ہویا یلکہ ہر ایک شحص‬
‫کے ییجھے ایک کہانی ضرور ہونی ہے نہ لے لیں کام کی ہے آپ کے شا متے کھڑا عج نب شا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 367‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫شحص اسے ایک قلیش د ییا نوال تھا کیا یکواس ہے کون ہو تم؟ الینہ غصے سے ہی نولی تھی‬
‫چیکہ اس یار وہ قلیش اشکے ہاتھ میں یکڑایا جپ خاپ آگے ئکل گیا تھا کیا ہوا الینہ کون تھا‬
‫نور اس آدمی کی ی نٹ دیکھتے ہوۓ نولی تھی کونی نہیں شاید کونی یاگل تھا الینہ غصے سے‬
‫کہتی آگے پڑھ گتی تھی الننہ وہ قلیش خا یتے ہوۓ تھی وہ تھییک یا شکی تھی یار مجھے لگیا‬
‫ہے میں نے اسے آج ہی الہور میں دیکھا تھا نور سو چتے ہوۓ نولی تھی نو یاگل ہو گتی ہے‬
‫وہ الہور سے نہاں ک یوں آۓ گا وہ تھی ہمارے ییجھے؟ الینہ اشکو جٹ لگانی نولی تھی ہاں‬
‫شاید میں یاگل ہی ہو گتی نور ہیستے ہوۓ اشکے شاتھ ہی آگے پڑھ گتی تھی چیکہ کونی ایکی‬
‫یانوں سے سنطانی ہیسی ہیسیا وہی رک گیا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 368‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہاں نو نے یالیا مجھے؟ ضرار اشکے اس آیا نوال تھا ہاں یار وہ دادا کی کال آرہی ہے کہ رہے‬
‫ہیں دونوں سے ہی یات کرنی ہے نو میں نے کہا تمہیں نہی یال لوں چیدر کال مالنے‬
‫ہوۓ نوال تھا ہاں تھیک ہے کر کال ضرار تھی اشکے شاتھ ہویا نوال تھا جی دادا نولیں ہم‬
‫دونوں نہی ہیں چیدر کال اسییکڑ پر کریا نوال تھا ہم مترے شتر کب وابس آرہا ہے میچو دادا‬
‫چیدر کو اییا شتر نو لتے تھے اسیلے اب تھی مجنت سے نولے تھے بس دادا ایک ہفتے یک‬
‫چیدر تھی مسکرا کر نوال تھا خلو تھیک ہے لیکن مجھے تم دونوں کو نہ ییایا تھا کہ آج کل رایا‬
‫کے ییدے نہت نے قانو ہو رہے ہیں وہ کسی تھی طرح کوشش کریں گے مترے‬
‫ک‬ ‫ی ی‬
‫خاص ییدوں کو ئفصان نہیجابیں جتر تم لوگ ا تی آ یں ھولی ر ھیا اور ضرار م نے جو کجھ‬
‫ت‬ ‫ک‬ ‫ک‬ ‫ھ‬
‫کیا تھا تم یلکل تھی رایا کو ہلکا مت لییا وہ ا یتے یدلے ضرور لییا ہے اور جہاں یک یات‬
‫چیدر کی ہے سب کو نہ تھی ییا ہے کہ نہ مترے کاموں میں مترے شاتھ نہیں ہویا لیکن‬
‫تھر تھی سب کو نہ تھی ییا ہے کہ میچو دادا کا شتر ہے نہ نو لوگ الزمی تم پر تھی جملہ کر‬
‫شکتے ہیں اسیلے تم دونوں یلکل تھی الپروانی مت کریا دادا مجنت سے نوال تھا جی دادا آپ‬
‫قکر یا کریں اگر ابسا کجھ ہوا تھی نو ہم جھوڑیں گے نہیں ضرار اعٹماد سے نوال تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 369‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫شکر ہے آ گتے تم لوگ تھی کب سے و یٹ کر رہی ہوں کافی تھی تھیدی ہو رہی ہے‬
‫خلدی خلدی کپ اتھاؤ ا یتے ہاینہ ایکو آیا دیکھ فورن سے نولی تھی یار ییا نہیں کونی یاگل یکرا‬
‫گیا تھا ہم سے الینہ اشکے شا متے بیٹھتے ہوۓ نولی تھی اوہ اجھا نو نے چیک نو کیا تھا؟‬
‫کہیں نور کا تھانی یا ہو وہ شکیا ہے کسی میلے میں نہ دونوں الگ ہو گتے ہوں ہاینہ نور کو‬
‫س‬ ‫ف‬ ‫م‬ ‫ن‬ ‫ن‬ ‫ت‬ ‫س‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫ج‬ ‫ہ‬ ‫ہ‬
‫سرارت سے د تی یجیدہ سی نولی ھی یں مترا یں ھے نو م سے پترا تھانی لگ رہا‬
‫ی‬
‫تھا شکل تھی پترے خیسی ہی تھی پڑی پڑی آ یں نور ھی اسی ایداز یں نولی ھی اوہ‬
‫ت‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫ہو تم مترے تھانی کو ا بسے ہی جھوڑ آۓ ہاینہ اب کی یار افشوس سی نولی تھی ہاہاہا جپ ہو‬
‫خاؤ تم دونوں کٹھی نو شتربس ہوخایا کرو الینہ انہیں گھورنے ہوۓ نولی تھی بییا شکر کر جب‬
‫یک ہیس رہے ہیں ہیس رہے ہیں ورنہ غصہ آگیا نو تمہیں ہارٹ اییک آخاۓ گا نور ہیستے‬
‫ہوۓ نولی تھی ہاں یلکل ہاینہ تھی اسی ایداز میں نولی تھی جتر نہ جھوڑو ہاینہ میڈم آپ‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 370‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫اب ہمیں ییایا بسید کریں گیں کہ آ یکے اور چیدر تھانی کے درمیان کیا خل رہا ہے؟ الینہ‬
‫اب شتربس ہونی نولی تھی اشکی یات سیتے ہی ہاینہ کی ہیسی تھی اب یید ہونی تھی کجھ‬
‫نہیں وہ سیجیدہ سی نولی تھی ہمیں سب ییا ہے لیکن ہم تم سے سییا خا ہتے ہیں اسیلے ییا‬
‫خلدی نور تھی اب سیجیدہ سی نولی تھی جب ہاینہ انہیں شاری یات ییا گتی تھی ایک منٹ‬
‫تمہیں کسی کی کال آنی تھی کہ چیدر تھانی اس لڑکی کے شاتھ ہیں؟ الینہ اسی یات چٹم‬
‫ہونے ہی نولی تھی ہاں ہاینہ محض سر ہال گتی تھی کس کی؟ الینہ اور نور اب شاتھ نولے‬
‫تھے ییا نہیں کس کی تھی جتر اس سے کیا فرق پڑھیا ہے ہاینہ اب تھی غام سے ایداز‬
‫میں نولی تھی دماغ تھیک ہے تمہارہ اسی سے نو فرق پڑھیا ہے یار ہاینہ مجھے تجھ سے نہ‬
‫امید نہیں تھی ہو شکیا ہے وہ کسی کا یالن ہو الینہ غصے سے نولی تھی ہاں ہاں نہاں نو‬
‫کونی موؤی خل رہی ہے یا کون ییاۓ گا یالن؟ چیدر صاجب کونی نہت پڑے عیڈے‬
‫ت‬ ‫ی‬
‫ہیں کیا جو لوگ انہیں گرانے کے لتے نہ سب کریں گے؟ ہاینہ چی سے نولی ھی چیکہ‬
‫ل‬
‫اشکی یات سے الینہ تھی خاموش ہو گتی تھی ہاں ہاینہ تھیک کہ رہی ہے نور فورن نولی تھی‬
‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫لیکن تھر تھی تمہیں ایک یار چیدر تھانی سے یات کر لیتی خا ہتے نو نو یار سب کو اییا ھتی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 371‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہے تھر چیدر تھانی کو ایتی تھی مہلت ک یوں نہیں دے رہی؟ نور اور الینہ شاتھ نولیں‬
‫تھیں ک یوں کہ چیدر ضرف مترے تھے میں ک یوں سرک پرداست کروں؟ انہیں میں نے‬
‫کسی کے شاتھ گلے لگتے دیکھا ہے ہاینہ ئکل نف ذدا لہچے میں نولی تھی یار ہم نہیں مایتی نور‬
‫ی‬
‫اور الینہ اب تھی شاتھ نولے تھے یا مانو میں کیا کر شکتی ہوں ہاینہ چی سے تی کافی کے‬
‫ہ‬ ‫ک‬ ‫ل‬
‫گھویٹ تھرنے لگی تھی اجھا جھوڑ آج ڈر کیسے گتی تھی نہ نور سرارت سے نولی تھی ‪.‬میں نو‬
‫ی‬
‫نہیں ڈرنی کسی سے ہاینہ ادا سے نولی تھی کن سے چیدر تھانی سے؟ د یں چیدر تھانی کیا‬
‫ھ‬ ‫ک‬
‫ش‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ش یی ی‬
‫کہ رہی ہے نہ الینہ ا کے جھے د تی نولی ھی چیکہ ا کی آواز سے ہاینہ فورن سے سیدھی‬
‫ہونی تھی چیکہ وہاں چیدر کا شانہ یک یا تھا اتھی نو نہ کہ رہی تھی میں ڈرنی نہیں ہوں‬
‫کسی سے الینہ اور نور ایک دوسرے سے کہتی فہفہ لگا گتی تھیں داقع ہو ہاینہ منہ ییا کر نولی‬
‫تھی ہاہاہا اس کے ئعد اشالم آیاد کے ہویل کی پترس پر کافی دپر یک ان بی یوں کے فہقے‬
‫گو تچے تھے چیکہ کونی ان کو ئقرت سے دیکھیا ییجھے ہیا تھا خییا ہیسیا ہے ہیس لو تھر رویا ہی‬
‫رویا ہے وہ ئقرت سے کہیا آگے پڑھ گیا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 372‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫میں ییا رہا ہوں ضرار اگر ہاینہ کو نہ یات کسی اور نے غلط طر ئقے سے کی ہونی ہو نو میں اس‬
‫ابسان کو فسم سے نہیں جھوڑوں گا چیدر شگرٹ منہ سے لگاۓ غصے میں نوال تھا کسے‬
‫نہیں جھوڑیا تھتی؟وجہدان ییجھے سے آیا نوال تھا جس پر چیدر اور ضرار نے اسے شاری یات‬
‫ییانی تھی وہ ائکا نہتریں دوست نو نہیں تھا لیکن چیدر کا کہیا تھا کہ اسے تھی سب ییا ہویا‬
‫خا ہتے واٹ؟ یار تم لوگ ہو کون؟ وجہدان ان کی یات سیتے ہی جترت سے نوال تھا کیا‬
‫مطلب کون لوگ ہیں؟ ضرار تھی اسی ایداز میں نوال تھا مطلب کہ تم لوگ کونی عیڈے‬
‫وغترہ میں سے نو نہیں ہو؟ مجھے نوری کہانی سیاؤ ایتی وجہدان جترت سے نوال تھا اجھا تھر‬
‫شن اصل میں میتے حفظ کرنے کے ئعد متری دوستی مومی سے ہونی تھی وہ زرا ان جتزوں‬
‫میں تھا نو ایک دن وہ مجھے ا یتے ڈپرے پر لے گیا وہاں میچو دادا تھی تھا اور ضرار تھی مجھے‬
‫وہبہی مال تھا ہاں عیڈا تھی کہ شکتے ہو لیکن ضرف غلط لوگوں کے لتے ہم ضرف غلط لوگوں‬
‫کو سیدھی طرف النے کا ہر راسنہ اییانے ہیں اس سے زیادہ کجھ نہیں بس اسیلے مترے‬
‫دوسمن زیادہ اور دوست کم ہیں چیدر غام سے ایداز میں نولیا وجہدان کو پرشکون کر گیا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 373‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫اب اور کونی سوال؟ چیدر اشکی طرف دیکھیا نوال تھا نہیں اب سب کلتڑ ہے وجہدان ہیستے‬
‫ہوۓ نوال‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ان سے یابیں کرنے کے ئعد وہ آدھی رات کو ا یتے روم میں آنی تھی جب کسی نے‬
‫اسے چیکے سے ایدر کیا تھا وہ اسے دنوار سے لگاۓ یلکل اشکے فریب کھڑا تھا شاید وہ آج‬
‫نہلی یار اشکے اییا فریب تھا کیا مسیلہ ہے ہاں؟ہاینہ اسے گھورنے ہوۓ نولی تھی نہی‬
‫نوجھتے آیا ہوں آحر مسیلہ کیا ہے؟ ک یوں یات نہیں شن رہی ہو متری؟ چیدر شدت سے‬
‫نوال تھا ک یوں سیو میں آپ کی یات؟ شن کے کتے رہے ہی کیا گیا ہے یافی؟ ہاینہ اب کی‬
‫یار چیچی تھی جو سمجھ رہی ہو وبسا کجھ تھی نہیں ہے چیدر اشکے فریب ہویا نوال تھا دور رہیں‬
‫ہاینہ ہاتھ سے اشارہ کرنی نولی تھی نہیں خا رہا دور اور یا ہی تمہیں خانے دوں گا میں ایتی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 374‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫خاص جتزیں کسی کو نہیں د ییا اور یا ہی انہیں جود سے الگ کریا ہوں تم تھی متری ہی ہو‬
‫اسیلے نہ چیال ا یتے دماغ میں سے ئکال دو کہ تمہیں میں جود سے الگ کر لوں گا ک یوں کہ‬
‫آپ متری ہیں اور ضرف متری ہی ہیں سو مانی ی یوی نقل وائف ا یتے آپ کو یالوجہ مت‬
‫ط‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ج‬‫م‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫ی‬
‫تھکاؤ چیدر اس سے ھے ہیا مجنت سے نوال تھا ھے یں رہیا آپ کے شاتھ الق دے‬
‫دیں مجھے ہاینہ غصے میں نوال تھی چیکہ چیدر اشکی یات سے چیکے سے اسے ایتی گرقت میں‬
‫ط‬ ‫ہ‬ ‫م‬‫ت‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫لے حکا تھا کیا خا ہتے؟ وہ سرخ آ یں لتے ڈھارا تھا ا ھی د ییا ہوں یں یں الق چیدر‬
‫غصے سے کہیا اس کے ل یوں پر جھکا تھا چیکہ ہاینہ اشکی مصیوط گرقت سے ئکلتے کی یاکام‬
‫کوشش کر رہی تھی کافی لمچے جود سراب کریا وہ اس سے الگ ہوا تھا اب نو نہ یات کہ‬
‫دی ہے آ ییدہ اگر کٹھی ابسا کجھ سوخا تھی یا نو سزا کی زمےدار جود ہویگی وہ اسے الگ ہویا‬
‫نوال تھا چیکہ ہاینہ لمتے لمتے شابس لیتی جود کو یارمل کرنے کی کوشش میں لگی ہونی تھی‬
‫و بسے میں نے شادی سے نہلے ابسا کجھ نہیں کریا تھا لیکن اب آپ اس طرح کی یابیں‬
‫کریں گی نو سزا نو بیتی ہے یا و بسے نہ یابیں زیب تھی نہیں د یتی آپ کو آ ییدہ اس طرح کی‬
‫سوچ ا یتے اس جھونے سے دماغ میں مت الیا اور ہاں ایک اور یات اگر تم اب تھر اسی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 375‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫طرح کی کونی حرکت کی نو مجھے لگے گا نہ سزا متری طرح تمہیں تھی بسید آگتی ہے اسیلے جود‬
‫چیال رکھیا چیدر لقرانہ ایداز میں نوال تھا چیکہ وہ سرم اور غصے سے الل جہرہ کتے اسے‬
‫گھورنے میں مصروف تھی اؤٹ ہاینہ اب کی یار دتھمے لہچے میں نولی تھی اجھا خا رہا ہوں‬
‫اس سے نہلے تم الل تماپر ین خاؤ میں جود خا رہا ہوں چیدر خانے خانے تھی اسے ییگ‬
‫کریا نہیں تھوال تھا یدتمتز ابسان ہاینہ غصے سے کہتی واسروم میں یید ہونی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫مل گتی فرصت؟ وجہدان اشکو ایدر آیا دیکھ نوال تھا لیکن اگلے ہی لمچے وہ ی نکا تھا آج وہ ریڈ‬
‫فراک نہتے ہوۓ تھی جی ہاں مل گتی وہ یالوں کو جوڑے کی قید میں سے آزاد کرنی وہ‬
‫سیسے کے شا متے کھڑی پرش کرنی نولی تھی ایک نو وہ ریڈ سوٹ نہتے ہوۓ تھی اوپر سے‬
‫اشکی کولر نویڈ وجہدان کا صتر آزما رہی تھی نہ ییاؤ تم لڑکیاں ایتی یابیں کرنے کرنے تھکتی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 376‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫نہیں ہو؟ وجہدان اسے حصار میں لییا اشکی گردن پر سر ر کھے نوال تھا یلکل تھی نہیں‬
‫ک یوں کہ نہ ہمارا بسیدیدہ کام جو ہے نور سرارت سے نولی تھی اجھا جی؟ اور کیا کیا بسید ہے‬
‫آپ کو وجہدان زومعانی ایداز میں کہیا نور کو سرمانے پر مجیور کر حکا تھا کجججھ نہیں نور ایک کر‬
‫نولی تھی اجھا لیکن مجھے نو آپ نہت بسید ہیں اور اوپر سے آپ ریڈ ڈربس میں نہت بسید‬
‫ہیں مجھے وجہدان گھمیتر لہچے میں کہیا اشکی گردن پر جھکا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ایتی ڈراپتری لکھتے لکھتے اسے اس شحص کی یابیں یاد آنی تھیں جو ہم دیکھ رہے ہونے‬
‫ہیں ضروری نہیں وہ ہی شچ ہو اس کے القاظ الینہ کے کانوں میں پڑی طرح گو تچے تھے‬
‫کجھ سو چتے ہوۓ وہ قلیش ا یتے ییگ میں سے ئکال کر ل نپ نوپ میں ڈالے اشکے اوین‬
‫ہونے کا ای نطار کر رہی تھی اسے کیا ہو گیا؟ شاید کجھ دپر لگے گی الینہ جود سے کہتی اس‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 377‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کے کھو لتے کا ای نطار کرنے لگی تھی کجھ دپر میں وہ جترت ذاہ سی اس شکرین کو دیکھ رہی‬
‫تھی جہاں ضرار کے شاتھ ایک لڑکی کی ہر ڈھتروں ئصوپریں تھیں کٹھی مال میں کٹھی یار‬
‫میں نو کٹھی کسی ہویل میں اور ان کے شاتھ ان کی ڈ یٹ تھی متیشن تھی جس میں سے‬
‫ایک دو مالقابیں نو اس کی شادی کے ئعد ہونی تھیں اییا پڑا دھوکہ؟ الینہ ان ئصوپروں کو‬
‫ب‬ ‫ی‬ ‫ب‬ ‫چ‬ ‫گ‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫د تی آ کھوں میں آبشو لتے نولی ھی کیا کر رہی ہو م؟ ہی وہ اس کے یجھے یٹھیا اسے‬
‫حصار میں لتے نوال تھا لیکن الینہ کی طرف سے جواب یا یاکر ضرار کی ئظر شا متے شکرین پر‬
‫پڑھی تھی نہ سب کیا ہے؟ وہ جترت سے نوال تھا نہ نو مجھے آپ سے نوجھیا خا ہتے نہ سب‬
‫کیا ہے الینہ غام سے ایداز میں نولی تھی میں ییاؤں تھی نو تمہیں کوبسا ئقین آیا ہے ضرار‬
‫ت‬ ‫م‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫ق‬‫ئ‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫ل‬ ‫ل‬‫ی‬
‫چی سے نوال تھا آپ نو یں یں ھر سے ین کر لوں گی الینہ آ ھوں یں آنی می کو صاف‬
‫کرنی نولی تھی اجھا نو سیو دیکھو الینہ میں غام ییدوں خیسا نہیں ہوں متری ایک اور الئف‬
‫تھی ہے مترا ایک اور کام تھی ہے اور اس میں مترے کجھ دسمن تھی ہیں ان سب کو‬
‫اب ییا ہے کہ متری شادی ہو گتی ہے اور میں ایتی ی یوی کے شاتھ جوش ہوں اسیلے وہ‬
‫تمہیں کسی طرح مجھ سے الگ کرنے کی کوشش کریں گے تمہارے ذر ئعے وہ مجھے ئکل نف‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 378‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫نہیجانے کی کریں گے خیسے انہوں نے چیدر کے شاتھ کیا ہے مجھے ئقین ہے کی ہاینہ کو‬
‫کسی نے چیدر کے خالف کیا ہے ورنہ اسے کیسے ییا کی ہم کہاں ہے اور کہاں نہیں انہوں‬
‫نے خان کے ابسا کیا ک یوں کی انہیں چیدر کا تھی ییا ہے اسے خیسے ہی ییا خلے گا کہ نہ‬
‫کس نے کیا وہ اس ابسان کو ہی خان سے مار دے گا اور نہی ائکا یالن ہے میں اسیلے‬
‫چیدر کے شا متے نہیں کر رہا ک یوں کہ ایک نو مجھے ییا نہیں ہے کہ نہ کام کیا کس نے ہے‬
‫اور دوسرا نہ کہ چیدر نے قانو ہو خاۓ گا اسیلے میں جوش نہیں ہوش سے کام لے رہا‬
‫ہوں اور مجھے ایتی ییوی سے تھی نہی امید ہے کہ وہ سمجھ خاۓ گی متری یات ضرار اس‬
‫کے فریب ہویا نوال تھا ایک یار اور کر لیتی ہوں ئقین لیکن اب اگر ئقین نویا نہ نو ئقین‬
‫کے شاتھ شاتھ میں تھی نوٹ خاؤں گی الینہ تم آیکھوں سے مسکرانی تھی نے قکر رہو بس‬
‫اب ہم نے ایک کام کریا ہے ضرار اس کو شارہ یالن کام میں سمجھایا مسکرایا تھا چیکہ‬
‫اشکی یات سے الینہ تھی مسکرانی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 379‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫تمہیں کیا لگیا ہے تم تچ کے ئکل خاؤ گی مجھ سے یلززز مجھے خانے دو وہ رو کر شا متے‬
‫کھڑے اس طالم شحص سے فریاد کر رہی تھی خلو تمہیں خانے د یتے ہیں تھر نہ ییاؤ‬
‫تمہاری خگہ کس کو ماروں تمہارے سوہر کو؟ نہیں یلکہ تمہاری دوسیوں کا کیا چیال ہے؟ وہ‬
‫ش‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫خ‬ ‫ت‬ ‫ی‬‫ت‬ ‫ہ‬ ‫نہہہ‬ ‫م‬‫ک‬ ‫م‬
‫یں نور ال کر ا ھی ھی کیا ہوا نور؟ وجہدان ا کے یاس‬ ‫اشکا ل خاپزہ لییا نوال تھا‬
‫ہویا نوال تھا وہ وہ وہ مجھے مار دے گا نہیں جھوڑے گا نور گ ھترا کر نول رہی تھی کون مارے‬
‫گا؟ کون نہیں جھوڑے گا وجہدان اشکو حصار میں لییا نوال تھا وہی جس میں الہور میں‬
‫یکرانی تھی وہ نہت جوقیاک تھا وجہدان نور مصوم نت سے نولتی اشکے گلے لگی تھی کجھ نہیں‬
‫ہوگا کونی نہیں ہے وہ ایک جواب تھا تم ڈرو مت میں ہوں یا وجہدان اشکا یازو مسلتے‬
‫ہوۓ نوال تھا آپ کہیں مت خا یتے گا وہ لے خاۓ گا مجھے نور اشکے سیتے میں منہ‬
‫جھیاۓ رونے ہی خا رہی تھی خان وہ ضرف ایک جواب تھا میں ہوں یا کجھ نہیں ہوگا‬
‫تمہیں میں ہمیشہ شاتھ ہوں تمہارے اب سو خاؤ میں نہی ہوں وجہدان اشکی بیسانی پر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 380‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫لب ر کھے نوال تھا آپ نہی رہیا نور اب تھی مصوم نت سے نولی تھی جی جی نہی ہوں‬
‫ی‬
‫وجہدان اسے حصار میں لییا آ کھیں موید گیا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫اس کی آیکھ کھولی نو ایتی رات والی حرکت پر ہاینہ کا مصوم غصیلہ جہرہ یاد آیا تھا چ نگلی یلی‬
‫اسے لفب سے نوازیا وہ فربش ہونے گیا تھا‬

‫کجھ دپر میں وایٹ فمتز شلوار نہتے اوپر شکن کلڑ کی شال نہتے ایتی جوڑی جسامت لتے اور‬
‫گردن یک آنے یالوں کو سنٹ کتے کونی جوئصورت واڈپرہ ہی لگ رہا تھا‬

‫وجہدان ییلے ریگ کا کڑیا نہتے ییجھے وایٹ شلوار نہتے یالوں کو اجھی طرح چیل سے سنٹ‬
‫کتے وہ ہیدسم شا یاہر ئکال تھا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 381‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫ضرار شادی کے ئعد نہلی یار کالے سوٹ میں ملیوس یالوں کو ا جھے سے سنٹ کتے پتروں‬
‫میں ک ھتڑی نہتے ا یتے مویاییل میں پزی شا یاہر ئکال تھا جہاں وہ بییوں انہی کا ای نطار کر رہی‬
‫تھیں کہاں کی ییاری ہے؟ ان بی یوں کو ییار دیکھ وہ جترت سے نولے تھے ہم ایک خگہ خا‬
‫رہے ہیں دپر سے آ بیں گے دعوت ہے ہماری ضرار الینہ کو دیکھیا نوال تھا ہم نہاں اکیلے‬
‫کیا کریں گے؟ نور مصوم نت سے نولی تھی ہمیں اگ یور کرنے کے طر ئقے یاد کریا وجہدان‬
‫اسے ییگ کریا نوال تھا اور اگر نور ہوں یا کجھ لوگوں کو تھوڑی نہت غقل تھی دے د ییا چیدر‬
‫نوال نور اور الینہ کو تھا الننہ بسانہ ہاینہ کی طرف تھا ہم ک یوں نور ہو یگے ہماری جود کی دعوت‬
‫ہے متری فرییڈ ہے نہاں اشکی طرف ہم وہاں خا رہے ہیں اور نورا اشالم آیاد تھی جود‬
‫گھوم لیں گے ہم نہت مزا آۓ گا خلو ہم ییار ہونے خلتے ہیں ہاینہ ادا سے کہتی چیدر کے‬
‫یلکل فریب سے گزری تھی چیکہ وہ محض دل تھام کر رہے گیا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 382‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫یار ہانی کب یک ا بسے نی خلے گا؟؟ وہ لوگ اشالم آیاد کے مشہور‬

‫)‪( Monal‬‬
‫ج‬‫م‬‫س‬
‫رسیوریٹ میں بیٹھے تھے جب الینہ نے یات کا آغاز کیا تھا کیا مطلب؟ ہاینہ یا ھی سے‬
‫نولی تھی پتری اور چیدر تھانی کی یات کر رہی ہوں الینہ اپرو احکا کر نولی تھی کیا ہے سب‬
‫تھیک نو ہے؟ ہاینہ کیدھے احکا کر نولی تھی نہ تھیک ہویا ہے؟ نور اس کو جٹ لگانی نولی‬
‫تھی ہاں نہی تھیک ہویا ہے آپ کسی سے ایتی امید رکھو ہی یا بس یارمل رہو یاکہ جب وہ‬
‫امیدوں پر اپر یا شکے نو نو آپ کو ئکل نف یا ہو تمہیں ییا ہے اتمان اور عشق کز کلمہ ایک ہی‬
‫ہے‬

‫"وخدہ ال سریك لہ"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 383‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫سرک دونوں میں ہی حرام ہے اور مترے ایدر اییا طرف نہیں ہے کہ میں سب تھوال دوں‬
‫جب مترا دل ما یتے گا میں انہیں معاف کر دوں گی دویٹ وری ہاینہ ایک ایک لفظ چیا چیا‬
‫کر نولی تھی ئکل نف تھی اشکے لہچے سے صاف واضع تھی‬

‫خلو یار خلیں بس دپر ہو گتی ہے رات کے ‪ 9‬تج گتے ہیں خلو نور کے کہتے پر وہ دونوں‬
‫تھی اسی کے شاتھ ا تھے تھے گاڑی اشالم آیاد کی جوئصورت سڑکوں پر دوڑ رہی تھی آج‬
‫ب‬
‫الینہ ییجھے اور نور آگے ہاینہ کے شاتھ ھی ھی گانے الؤں؟ نور مویا ل اون کرنی نولی‬
‫ی‬ ‫خ‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬

‫تھی ہاں خال لے ہاینہ تھی مزے سے نولی تھی میں نے اس کے شہر کو جھوڑا اشکی گلی‬
‫میں دل کو نوڑا تھر تھی سیتے میں ڈھرکیا ہے نہ دل میں دل سے اسے ئکاال جو نہ کریا تھا کر‬
‫ڈاال تھر تھی یاد اسے ہی کریا ہے نہ دل دنوانہہہہہہ ہے نہ دل وہ بی یوں گانے کے شاتھ‬
‫شاتھ جود تھی اوتچی آواز میں گا رہی تھی جب ہاینہ کو اجساس ہوا تھا کہ ا یکے ییجھے آنے‬
‫والی کار کافی دپر سے ان کا ییجھا کر رہی ہے ہویل آنے میں تھی اتھی ییدرہ سے دس‬
‫منٹ تھے ایتی سوجوں کو جود سے چٹھکتی وہ گاڑی کی اسییڈ تھوڑی پتز کر گتی تھی آۓ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 384‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہاۓ کیا ہو گیا ہانی مارنے کا ارادہ ہے کیا؟ نور اشکے اسییڈ پتز کرنے پر نولی تھی مجھے لگ‬
‫رہا ہے نہ ییجھے والی کار ہمارے ییجھے آرہی ہے ہاینہ غام سے ایداز میں نولی تھی کہیں‬
‫ہمیں مارنے نو نہیں آرہے نور ڈرنے ہوۓ نولی تھی ہاں کلمہ پڑھ لے الینہ سرارت سے‬
‫نولی تھی یار الینہ ڈرا مت نور کہتے شاتھ ہی فون پر وجہدان کا تمتر ڈال کرنے لگی تھی لیکن‬
‫اشکا فون یید خا رہا تھا الینہ نو کال کر ضرار کو نور اسے دیکھتے ہوۓ نولی تھی اوکے رک الینہ‬
‫اسے کہتے شاتھ ہی ضرار کو کال مال گتی تھی جو دوسری ریگ پر اتھا لی گتی تھی ضرار ہمارا‬
‫ی ک ی‬
‫کونی ییجھا کر رہا ہے آپ خلدی نہاں نہیچ خابیں میں نے آ کو لو یشن ھج دی ہے الینہ فورا‬
‫ٹ‬

‫سے نولی تھی ہم آرہے ہیں ہاینہ تھاتھی کو کہو گاڑی اسییڈ سے خالبیں ضرار پربسانی سے‬
‫نوال تھا چیکہ ہاینہ کا یام سیتے ہی چیدر اشکے یاس آیا تھا کیا ہوا؟ چیدر اشکے یاس آیا نوال تھا جو‬
‫خلدی خلدی گاڑی کا لوک کھول رہا تھا الینہ وغترہ کا کونی ییجھا کر رہا ہے اشکی کال آنی‬
‫تھی خلدی خل یار ضرار گاڑی میں بیٹھیا نوال تھا واٹ؟ کون کر رہا ہے ییجھا ایتی ہمت کس‬
‫کی ہے؟ چیدر غصے سے دھاڑا تھا یار ریلیکس نو وجہدان کو نول کے وہ دوسری کار لے کر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 385‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ییجھے آۓ گا ضرار اشکو ریلیکس کریا نوال تھا جب چیدر گاڑی میں ‪.‬بیٹھیا وجہدان کو کال مال حکا‬
‫ت ھا‬

‫ہانی ضرار کہ رہے تھے کی پتز خالؤ الینہ فون یید کرنے ہی نولی تھی اوکے ہاینہ ایک لفطی‬
‫جواب د یتی گاڑی کی اسییڈ پتز کر خکی تھی جب ییجھے آنے والی کاڑ میں سے ایک ییدے‬
‫نے قاپرییگ سروع کی تھی جس کی ایک گولی ا یکے یاپر پر لگی تھی سٹ ہاینہ گاڑی‬
‫سٹھا لتے ہوۓ نولی تھی ہانی دھیان سے نور فورن سے نولی تھی نور منہ ییجھے کی طرف رکھو‬
‫سنٹ ییلٹ یایٹ کرو ہاینہ گاڑی سیٹھالتی اسے دیکھتے ہوۓ نولی تھی اوکے اوکے اور‬
‫الینہ تم تھی ایتی خگہ پر ہی رہو ہاینہ گاڑی کو سیٹھا لتے کی یاکام کوشش کر رہی تھی ک یوں‬
‫کی گولی لگتے سے یاپر ییحڑ ہو حکا تھا اور آج اس سے پریک تھی تھیک سے نہیں لگ رہی‬
‫تھی چبہی کار چیکے سے رکی تھی‬

‫ہانی؟ نور اسے سیدھا کرنی نولی تھی جو اسیتریگ پر اویدھے منہ پڑی تھی الینہ اشکے جون‬
‫ت‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫ئکل رہا ہے نور ہاینہ کو نہلی یار اس فسم کی خالت میں د تی رونے ہوۓ نولی ھی اس‬
‫ھ‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 386‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫سے نہلے ییجھے والی کار ا یکے ییجھے آنی چیدر اس کار پر ایدھا دھن قاپریگ سروع کر حکا تھا‬
‫وجہدان سب سے نہلے کار لےکر نور وغترہ کے یاس آیا تھا کیا ہوا اسے؟ وجہدان‬
‫نےہوش ہونی ہاینہ کو دیکھیا نوال تھا آپ سب سے نہلے ہمیں ہسییال لے خابیں ہم وہاں‬
‫خاکر ییا دیں گے کیا ہوا خلیں یلززز نور رونے ہوۓ نولی تھی نور؟ ہاینہ کی آواز سے نور اور‬
‫الینہ دونوں اشکی طرف م یواجہ ہوۓ تھے گریٹ میں کار اسیارٹ کریا ہوں ا یتے میں تم‬
‫دونوں خلدی سے ہاینہ کو لے کر متری کار میں آخاؤ وجہدان فورا سے ایتی کار میں بیٹھا تھا‬
‫ا یتے میں نور اور الینہ اسے شہارہ د یتے وجہدان کی کار یک الۓ تھے‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫چیدر آرام سے ضرار اسے رکیا نوال تھا نو ییجھا کر ائکا چیدر غصے سے ڈھارا تھا یار نو سمجھ ک یوں‬
‫نہیں رہا ہے؟ نہ اب لوگوں کا یالن تھی ہو شکیا ضرف تجھے ا یتے یک یالنے کے لتے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 387‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ضرار تھی اب کی یار ڈھارا تھا ہاں نو ہو خاۓ یالن ایک ایک کو چٹم کر دوں گا میں نو‬
‫ضرف ا یکے ییجھے رکھ کار اتھی چیدر نول ہی رہا تھا جب وجہدان کی کال سے وہ مویاییل کی‬
‫خایب م یواجہ ہوا تھا ہاں نولو وجہدان چیدر فون کان سے لگایا ہوا نوال تھا چیکہ فون پر‬
‫وجہدان کی خگہ نور کی رونی ہونی آواز گوتچی تھی چیدر تھانی ہاینہ کو نہت جوٹ لگی ہے ہم‬
‫اسے ہسییال لے کر خا رہے ہیں نور رونے ہوۓ نولتی چیدر کی خان ئکال خکی تھی کککیا‬
‫ہوا ہے اسے؟ نولو نور چیدر ایک کر نوال تھا جب کی اشکی یات سے ضرار تھی اشکی طرف‬
‫م یواجہ ہوا تھا لیکن شاید نور ایتی سیا کر کال یید کر خکی تھی کیا ہوا ہے؟ ضرار اشکو دیکھیا‬
‫نوال تھا ہاینہ کو جوٹ لگی ہے نور کی کال آنی تھی اب نہ لوگ مجھ سے نہیں تچیں گے‬
‫چیدر بیش سے گن شا متے کی طرف کریا نوال تھا چیکہ اب اس سڑک پر ایکی کار کے وغالہ‬
‫کونی سے موجود نہ تھی سٹ کہاں گتے وہ ضرار اسے دیکھیا نوال تھا دیکھوں نہی کہیں ہو یگے‬
‫چیدر آگے ییجھے دیکھیا نوال تھا کہیں نہیں ہے یار وہ خلو اب نہلے تھاتھی کے یاس خل ضرار‬
‫اسے سمجھانے ہوۓ نوال تھا لیکن چیدر اکیا کر سنٹ پر ڈھے شا گیا تھا مترے تھانی ائکا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 388‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ییا لگایا ہمارے لتے مشکل نہیں ہے نو پربسان نہ ہو میں الینہ سے نوجھیا ہوں وہ لوگ‬
‫کہاں ہیں‬

‫‪.‬‬

‫یار انہوں پربسان کرنے کی کیا ضرورت تھی الینہ فورن سے نولی تھی انہیں ییا ہویا خا ہتے‬
‫نور اسے دیکھتے ہوۓ نولی تھی چیکہ ہاینہ الینہ کی گود میں سر ر کھے خاموسی سے کجھ سوچ‬
‫رہی تھی کجھ دپر میں وہ ہسییال میں موجود تھے للا کرے ہاینہ کے زیادہ یا لگی ہو نور‬
‫بیسان سی نولی تھی وہ نہت ہمت والی ہے کجھ نہیں ہوگا اسے الینہ تھی فورن سے نولی‬
‫ت ھی‬

‫چبہی داکتر یاہر آیا تھا سب تھیک ہے یا داکتر؟ وجہدان ا یکے یاس خایا نوال تھا جی سی از‬
‫قاین آپ کجھ دپر میں گھر لے خا یتے گا بس سر پر گہرا زجم آیا ہے اسیلے آ ییدہ زرا چیال‬
‫رکھتے گا داکتر بسلی د ییا آگے پڑھ گیا تھا شکر ہے نور اور الینہ گلے لگتی نولی تھیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 389‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ایک منٹ میں ضرار سے یات کر لوں الینہ کال اتھانی شاید پر ہونی تھی جی ضرار ہم‬
‫ہویل ہی آرہے ہیں الینہ کال اتھانی نولی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫اب نو رسٹ کر ہم یاہر ہی ہیں ضرورت ہو ئع ییا د ییا الینہ اسے ییڈ پر بیٹھانی نولی تھی کجھ‬
‫تھی نہیں ہے مجھے ایتی سی جوٹ سے کجھ نہیں ہویا تم ا یتے ا یتے روم میں خاؤ اور نور‬
‫تم تھی پربسان مت ہو وجہدان کے یاس خاؤ اب ہاینہ شجتی سے نولی تھی اجھا نو چیال‬
‫رکھی اییا دونوں اسے کہتے آگے ئکل گتے تھے شکر ہے ہاینہ کو زیادہ نہیں لگی الینہ آرام سے‬
‫نولی تھی چبہی چیدر پتزی سے ان کی طرف آیا تھا کہاں ہے ہاینہ؟ مترا دل ت ھٹ خاۓ گا‬
‫یار نولو وہ یلکل تھیک ہے چیدر شدت سے نوال تھا پڑے تھیا وہ یلکل تھیک ہے سر پر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 390‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫جوٹ لگی ہے اور زیادہ کجھ نہیں ہے الینہ اسے بسلی د یتی نولی تھی آ بیں ہم لے خلتے‬
‫ہیں آپ کو اشکے یاس نور فورن سے نولی تھی ہاں خلو چیدر ان کے ییجھے آیا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ہانی؟ چیدر تھانی آ بیں ہیں نور ایدر آنے ہی نولی تھی انہیں کہو خابیں نہاں سے مجھے نہیں‬
‫ملیا ان سے ہاینہ منہ ییا کر نولی تھی خلو ہم خلتے ہیں الینہ اسے اشارہ کرنی نولی تھی ان‬
‫کے خانے کے ئعد چیدر اشکے یاس آیا تھا کیا ہے خابیں نہاں سے ہاینہ اتھتے ہوۓ ‪.‬نولی‬
‫ھ‬ ‫م ت‬
‫تھی چیکہ چیدر لمحہ صا ئع کتے ئغتر اسے جود یں یج حکا تھا متری خان ل تی ھی یٹ‬
‫ت‬ ‫گ‬ ‫ک‬ ‫ئ‬ ‫ی‬

‫فسم سے میں ان سب کو نہیں جھوڑوں گا چیدر اسے شدت سے کہیا اشکی بیسانی پر لب‬
‫رکھ حکا تھا آپ خابیں نہاں سے مجھے سویا ہے ہاینہ ئغتر کسی یاپر کے نولی تھی خا رہا ہوں‬
‫آج ہی شارے جساب کلتر کروں گا چیدر یتے غصاب لتے کہیا آگے پڑھا تھا جب ہاینہ اشکا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 391‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہاتھ تھام خکی تھی آپ کو جو کریا ہے صیح کر لیجتے گا نہ یاتم نہیں ہے یاہر خانے کا ہاینہ‬
‫ئظریں جھکا کر نولی تھی چیکہ اشکی یات سے چیدر کے یتے غصاب ڈھیلے پڑھے تھے آپ‬
‫کو نہت قکر ہو رہی ہے متری؟ چیدر اشکے فریب ہویا نوال تھا ابسا کجھ نہیں ہے آپ خابیں‬
‫ت‬ ‫ی‬ ‫ی‬
‫مترے سر میں درد ہو رہا ہے ہاینہ ئظریں ھے تے ہی نولی ھی خا رہا ہوں آپ چیال‬
‫ک‬ ‫ج‬
‫رکھیں اییا چیدر اشکی بیسانی ایک یار تھر جومیا یاہر کی طرف پڑھا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫کہاں رہے گتے ضرار الینہ کمرے میں نہلتی نولی تھی کسی نے یاد کیا مجھے؟ ضرار اشکو ییجھے‬
‫سے حصار میں لتے نوال تھا نہیں جی وہ نو میں ا بسے ہی نوجھ رہی تھی الینہ مسکرا کر نولی‬
‫تھی اجھا جی پڑی ہمت دیکھانی ہے آپ نے چیاب ضرار اشکو حصار میں لتے ہی نوال تھا‬
‫ک‬ ‫ی‬
‫جی یلکل الینہ ادا سے نولی تھی خانے ییاؤ؟ الینہ اشکی طرف د تی نولی ھی ک یوں نہاں‬
‫ت‬ ‫ھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 392‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫خکن ہے؟ ضرار جترت سے نوال تھا جی ہے میں ییا کر النی ہوں الینہ مسکرا کر کہتی آگے‬
‫پڑھ گتی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫شکر ہے آ گتے آپ نور اشکے گلے لگتی نولی تھی ہاں یات تھک گیا ہوں میں نو نہت ڈر گیا‬
‫تھا تمہیں لے کر تمہیں لگی نو نہیں کہیں؟ وجہدان اشکا خاپزہ لییا نوال تھا نہیں لیکن میں‬
‫نہت ڈر گتی تھی وجہدان نور اشکے سیتے میں منہ جھیاۓ نولی تھی ڈریا نو تھا ہی یات ہی‬
‫ابسی تھی جتر ہم کل یانو گھر خابیں گے وہاں خاکر تم تھی کجھ فربش ہو خاؤ گی اور و بسے‬
‫ایک سرپراپز تھی ہے تمہارے لتے وجہدان اشکا موڈ اجھا کرنے کو نوال تھا واقعی؟ کیا؟ نور‬
‫جہکتے ہوۓ نولی تھی اگر ییا دیا نو سرپراپز تھوڑی رہے گا کل جود دیکھ لییا اب سو خاؤ‬
‫وجہدان اشکی بیسانی جومیا نوال تھا چیکہ نور یلش کرنی ونہی بیٹھ گتی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 393‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫ضرار کی آیکھ کھولی نو ئظر اس پر پڑھی تھی جو اشکے حصار میں سونی یال کی مصوم لگ رہی‬
‫تھی ایک نو جود تھی ایتی مصوم ہے اوپر سے یابیں تھی مصوم کرنی ہے ضرار اشکی بیسانی‬
‫جومیا نوال تھا چیکہ الینہ بیید میں ہی حقگی سے رخ موڑ گتی تھی اجھا نو میڈم کو غصہ تھی آیا‬
‫ہے؟ ضرار اشکے کان کے فریب نوال تھا سونے دیں ضرار الینہ بیید میں ہی حقگی سے نولی‬
‫تھی کونی میں فربش ہوکر آرہا ہوں ا یتے ییگم صاجنہ آپ اتھ کر ا یتے کتڑے وپڑے‬
‫ئکالیں اور ہاں خانے تھی میں آپ ہی ییابیں گی متری ضرار اسے خکم د ییا واسروم کی‬
‫طرف پڑھ گیا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 394‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫اتھیں وجہدان نور اسے زور زور سے ہالنی نولی تھی کیا ہوا یار وجہدان جھیجال کر نوال تھا آپ‬
‫ی‬
‫نے ہی نو کہا تھا کہ آج یانو گھر خایا ہے د کھیں میں ریڈی ہوں اب آپ تھی اتھ خابیں یا‬
‫نور مصوم نت سے نولی تھی اجھا خلتے ہیں یار وجہدان اکیا کر اتھیا واسروم میں یید ہوا تھا‬
‫چیکہ ‪.‬نور منہ کھولے اسے خایا دیکھ رہی تھی اوور ابسان کہیں کے ایتی یاری تھوڑا شا اتھا‬
‫دو بیید کے دوران نو موڈ اییا حراب کر لیتے ہیں اور متری یاری کونی اجساس ہی نہیں ہویا‬
‫نور منہ ییا کر کہتی اییا ہییڈ ییگ ییار کرنے لگی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ضرار فربش شا یاہر آیا نو الینہ اشکے خکم کے مطانق اتھ خکی تھی گڈ گڑل خاؤ اب فربش ہو‬
‫خاؤ ضرار مجنت سے کہیا یاہر ئکال تھا جہاں چیدر اشکا نہلے سے ہی ای نطار کر رہا تھا ہاں‬
‫مترے تھانی کیا خال ہیں؟ ضرار فربش شا اشکے یاس آیا تھا نہت ہی پرے خال ہیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 395‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫غصہ تھی کل سے شدید آرہا ہے یار نو نے ییا لگایا کون تھے وہ لوگ؟ چیدر پربسانی سے نوال‬
‫تھا ہاں شام یک مل لگ خاۓ گا ییا نو نہ ییا تجھے یتیشن کس یات کی ہے؟ ئعتی اور تھی‬
‫کونی یات ہے کیا؟ ضرار اسے دیکھتے ہوۓ نوال تھا ہاں یار ہاینہ دن یدن دور ہونی خا رہی‬
‫ہے مجھ سے میں ایک یل کے لتے تھی اشکے شا متے خاؤں نو وہ پرداست ہی نہیں کرنی‬
‫ہے سمجھ نہیں آرہا کیا کروں چیدر ماتھا مسلتے ہوۓ نوال تھا نو انہیں کجھ یاتم دے اگر وہ‬
‫دور رہے کے جوش ہیں نو تم انہیں استیس دو جب ا یکے دل میں ہوگی وہ تھیک ہو‬
‫خابیں گی ضرار اسے بسلی د ییا نوال تھا ہاں میں تھی نہی سوچ رہا ہوں کہ جب وہ دور رہے‬
‫کے جوش رہتی ہے نو ا بسے نو ا بسے ہی صیح چیدر سوچیا ہوا نوال تھا چبہی ہاینہ شا متے سے آنی‬
‫دیکھانی دی تھی ضرار تھانی اس سے نہلے وہ اور کجھ کہتی چیدر اسے ئظرایداز کریا آگے پڑھ‬
‫گیا تھا چیکہ ہاینہ منہ کھولے اسے خایا دیکھ رہی تھی انہیں کیا ہو گیا وہ جود سے سوچتی ضرار‬
‫کی طرف م یواجہ ہونی تھی الینہ کہاں ہے اس سے الینہ کا نوجھتی وہ الینہ کے روم کی طرف‬
‫‪....‬پڑھ گتی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 396‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫کونی سویگ ہی لگا دیں نور مسلسل خاموسی سیتی نولی تھی بس تھوڑا شا رہے گیا اب کیا‬
‫کروں گی شن کر وجہدان اشکو دیکھیا نوال تھا ہمم نورییگ ابسان نور منہ ییا کر نولتی یاہر دیکھتے‬
‫لگی تھی‬

‫خلو نور خلیں؟ وجہدان اسے شام میں یالیا نوال تھا جو جب سے نہاں آنی تھی نو وجہدان کو نو‬
‫تھول ہی گتی تھی اتھی نہیں نور مصوم نت سے نولی تھی جی نہیں بس اتھی ہی وجہدان‬
‫اسے کھڑے ہونے کا اشارہ کریا نوال تھا ہاں نور بس اب تم خاؤ اشکی کزن ہمنہ تھی وجہدان‬
‫کا شاتھ د یتی نولی تھی ہمنہ آنی؟ نور صدمے سے نولی تھی ہاں نہ ہمنہ اپرا کر نولی تھی طونہ‬
‫ہے یار اتھی نو میں کونی دس یارہ دن ر ہتے نہیں آنی آپ کے گھر اور آپ اس قدر ییگ‬
‫آگتی مجھ سے نور رونے واال منہ ییاۓ یاہر ئکلی تھی چیکہ وجہدان مسکرایا ہوا گاڑی کی خانی‬
‫یکڑے اشکے ییجھے گیا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 397‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫نہت اجھا سرپراپز دیا ہے آپ نے مجھے ایتی بیسٹ فرییڈ کے ہاتھوں مجھے زلیل کروا کے‬
‫نور منہ ییا کر نولی تھی نو کیا وہ تمہاری اجھی دوست نہیں ہے؟ وجہدان اسے دیکھیا ہوا نوال‬
‫تھا ہاں ہیں نو متری تھی بیسٹ فرییڈ لیکن آپ کی زیادہ ہیں نور منہ ییا کر نولتی یاہر دیکھتے‬
‫لگی تھی کیتی دپر ہے؟ نور آدھے گھیتے کے ضقر کے ئعد نور اکیا کر نولی تھی بس آنے واال‬
‫ت‬ ‫ح‬
‫م‬ ‫م‬‫م‬‫ہ‬
‫ہے پربسان ک یوں ہونی ہو وجہدان اشکا ہاتھ تھامیا نوال تھا م وہ ض اییا ہی کہ یانی ھی‬
‫کجھ دپر ئعد ایک جوئصورت سی یلڈییگ کے شا متے وجہدان نے گاڑی روکی تھی نہ کیا؟ نور‬
‫جترت ذدا سی نولی تھی نور سرپراپز وجہدان مسکرا کر نوال تھا چیکہ نور آیکھوں میں جمک لتے‬
‫فورن اشکے شاتھ اس یلڈییگ کے ایدر گتی تھی جس کے ایک پڑے سے روم کا دروازہ کھوال‬
‫تھا چیکہ آگے کا م نظر دیکھ کر نور کو مزید جترت کا جھ نکا لگا تھا شا متے اشکے شارے کزبس‬
‫ییار سے کھڑے اشکا ای نطار کر رہے تھے ہیتی نو میٹھ اوف نور ویڈییگ اشکے ایدر آنے ہی‬
‫سب نے سور مجایا تھا تھییک نو سو مچ نور شا متے کھڑی ہمنہ کے گلے لگتی نولی تھی تھییک‬
‫نو ئعد میں کہیا نہلے خاکے ریڈی ہو خاؤ ہمنہ اسے ایک ڈربس یکڑانی نولی تھی جی ہونی ہوں‬
‫بس نور جوسی سے نولی تھی ہاں خلدی ہو خاؤ تمہاری فرییڈ تھی آنی ہویگی مومنہ اشکے شاتھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 398‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ش ی‬
‫خلتی نولی تھی نہ نو گریٹ ہو گیا کس کا آ ییدیا تھا نہ؟ نور ا کو د تی نولی ھی م سب‬
‫ہ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫مومنہ اپرا کر نولی تھی زیدگی میں نہال اجھا کام کیا ہے تم لوگوں نے نور سرارت سے کہتی‬
‫واسروم میں یید ہو گتی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫خلیں الینہ اشکے یاس آنی نولی تھی جی خلیں چیاب ہم آپ ہی کے ای نطار میں ہیں ضرار‬
‫اسے سر یا یاؤں دیکھیا مجنت سے نوال تھا جو آج ریڈ کلر کی فراک نہتے سر پر حجاب کتے‬
‫آیکھوں میں مشکارا لگاۓ بییک سے میک اپ میں یاؤں میں ریڈ ہی ہیل حڑھاۓ نہت‬
‫جوئصورت لگ رہی تھی نو خلیں الینہ اشکی ئظروں سے ک نف یوز ہونی نولی تھی جب ضرار اسے‬
‫چیکے سے فریب کریا اشکے ہوی یوں پر لب رکھ حکا تھا نو لوکییگ ڈتم ی یوی نقل اسے گھمیتر لہچے‬
‫میں کہیا وہ الینہ کو سرمانے پر مجیور کر حکا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 399‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫کہاں رہے گتی ہانی الینہ کار کی شا متے کھڑی نولی تھی جہاں اشکے شاتھ شاتھ ضرار اور چیدر‬
‫تھی اسی کے ای نطار میں تھے جب وہ شا متے سے آنی دیکھانی دی تھی یلیک کلڑ کی سمیل‬
‫شاڑھی نہتے ا یتے سیاہ اشتریٹ یالوں کو کھال جھورے الیٹ شا میک اپ کتے ہوییوں پر‬
‫ڈراک بییک لپ اسیک لگاۓ جو اس وقت ریڈ ہی لگ رہی تھی پتروں میں یلیک ہیل‬
‫حڑھاۓ غضب دھا رہی تھی اسے دیکھتے ہی چیدر کے دل نے ایک ی نٹ مس کی تھی‬
‫لیکن کجھ سو چتے ہوۓ وہ فورن ئظریں حرا گیا تھا آپ جب یاراض ہوا کریں گے یا نو میں‬
‫یلیک شاڑھی نہن کر ییارا شا ییار ہوکر آپ کو حرایا کروں گی ہاینہ کے کجھ دن نہلے کہ گتے‬
‫القاظ چیدر کے کانوں میں گو تچے تھے نے شاجنہ اشکے جہرے پر مسکراہٹ تھیلی تھی وہ‬
‫ی‬
‫واقعی اب اشکا صتر آزما رہی تھی واؤ ہانی الینہ اسے کو د تی نولی ھی خلدی کرو دپر ہو رہی‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫ہے چیدر شجتی سے کہیا درای یو ییگ سنٹ پر بیٹھ گیا تھا چیکہ اشکا نہ روانہ ہاینہ کی سمجھ سے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 400‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫یاہر ہو رہا تھا وہ اسے نہلے نو کٹھی ا بسے اگ یور نہیں کریا تھا اور اب اشکا اگ یور کریا ہاینہ شاہ کو‬
‫شحت یاگوار گزر رہا تھا‬

‫کجھ دپر میں وہ اس یلڈییگ کے روم کے دروازے کے یاہر کھڑے تھے اتھی انہوں نے‬
‫ایدر قدم ہی رکھا تھا جب نور تھا گتے ہوۓ ان کے یاس آنی تھی ویلکم نور ان دونوں کے‬
‫گلے لگتی نولی تھی وہ جود روییل ییلو کلڑ کی فرسی فراک نہتے یالوں کو آدھا کھولے الیٹ سے‬
‫میک اپ پر الیٹ ریڈ لپ اسیک لگاۓ یاؤں میں ییلو سیڈل نہتے نہت ییاری لگ رہی‬
‫تھی ہتی نو میٹھ اوف ویڈییگ ہاینہ اور الینہ مسکرا کر اسے گفٹ د یتی نولی تھیں تھییک نو‬
‫سو مچ نور مسکرا کر کہتی انہیں لے کر آگتی پڑھ گتی تھی مترے واال کییا اجھا لگ رہا ہے نہ‬
‫س‬ ‫ق‬ ‫ن‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫نور شا متے کھڑے وجہدان کو د تی نولی ھی جو وایٹ ی نٹ کورٹ ہتے وا عی ہیڈ م لگ رہا‬
‫تھا ہاں ضرار تھی کیتے ہیڈسم لگ رہے ہیں الینہ سرما کر نولی تھی جب نور کی ئظر چیدر اور‬
‫وجہدان کے شاتھ کھڑے ضرار پر پڑھی تھی جو یلیک ی نٹ سرٹ پر گرے وبسٹ کورٹ‬
‫نہتے کھڑا تھا ہاں واقعی نور مسکرا کر نولی تھی چیکہ ہاینہ ضرف اسے دیکھ کر رہے گتی تھی جو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 401‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫اشکے شا متے کھڑا ایتی معرورانہ یاک لتے یلیک ہی ی نٹ کورٹ نہتے کھڑا نہت ہیڈسم لگ رہا‬
‫ت ھا‬
‫ک‬ ‫ی‬
‫چیدر تھانی نو ہمارے ہیں ہی ہیڈسم بس کسی کو ایکی قدر نہیں ہے الینہ ہاینہ کو د تی نولی‬
‫ھ‬
‫تھی متری دوست ہو متری ہی رہو ہاینہ اسے گھورنے ہوۓ نولی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫سو لیڈپز اور خییل مین کجھ ڈابس ہو خاۓ عیدو ڈابس قلور پر کھڑا نوال تھا اشکے کہتے کے‬
‫فورن ئعد ہی ڈی چے نے ایک گایا لگایا تھا نورے ہال میں سور گوتجا تھا نور جو اس سب کو‬
‫ھ‬ ‫ک‬
‫جترت اور جوسی سے دیکھ رہی تھی اشکے کے اخایک یجتے پر ہرپراہ کر رہے تی ھی‬
‫ت‬ ‫گ‬ ‫ی‬

‫وجہدان اسے کھییجیا ڈابس قلور کر الیا تھا جہاں اشکے شارے کزبس کیل ڈابس میں مصروف‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 402‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫تھے نہ سب کیا نور جترت ذدا سی نولی تھی چیکہ وجہدان کجھ تھی ستے ئغتر اشکی کمر میں‬
‫ہاتھ ڈالے ڈابس میں مصروف ہو گیا تھا‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫نو نہیں کرے گی ڈابس؟ الینہ اسے د تی نولی ھی جو جوس بیتے میں صروف ھی ہیں‬
‫ن‬ ‫م‬ ‫ھ‬
‫ہاینہ ایک لفطی جوان د یتی شا متے دیکھتے لگی چیدر تھانی نے صد کی نو؟ الینہ کا ایک اور‬
‫سوال آیا تھا وہ نو دیکھ تھی نہیں رہے ہاینہ ضرف سوچ شکی تھی چیکہ دوسری طرف چیدر‬
‫اس ئظریں تجا تجا کر دیکھتے میں مصروف تھا وہ لڑکی آج اشکے صتر کا شحت امیجان لے‬
‫رہی تھی‬

‫میڈم آپ مترے شاتھ ڈابس کریا بسید کریں گی؟ ضرار اشکے یاس آیا نوال تھا نہیں ضرار میں‬
‫ڈابس نہیں کرنی الینہ جھک کر نولی تھی کیل ڈابس نو آیکو کریا پڑھے گا ضرار اسے کھییجیا ہوا‬
‫قلور یک الیا نوال تھا اس سے نہلے الینہ کجھ کہتی ضرار اسے جود کے فریب پرین کریا ڈابس‬
‫سروع کر حکا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 403‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہال میں ئقرییا سب ہی ڈابس کر رہے تھے سواۓ ان دو لوگوں کے جو ایتی مجنت ا یتے‬
‫دلوں میں جھیا کر بیٹھے تھے جو جق ہونے کے یاواجود ایک دوسرے پر جق نہیں چیا رہے‬
‫تھے ہاینہ خل نو تھی نور اور الینہ اسے گھستیتے ہوۓ ذابس قلور پر النی تھیں جہاں شا متے‬
‫سے ضرار اور وجہدان چیدر کو کھستیتے ہوۓ الۓ تھے اتچواۓ نور اسے چیدر کے یاس دھکا‬
‫د یتی نولی تھی جسے چیدر نے آگے پڑھ کر فورن تھاما تھا چیکہ وہ سب ا یتے ا یتے میں‬
‫مصروف ہو گتے تھے جھوڑیں مجھے خایا ہے ہاینہ اشکی گرقت میں دے سے ئکلتی نولی تھی‬
‫لیکن خالف معمول چیدر اسے سے فورن ہی دور ہوا تھا اس سے نہلے وہ آگے پڑھتی چیدر‬
‫ایک یار تھر اشکا ایک ہاتھا تھامیا اسے جود کے فریب کر حکا تھا اب اس کے اییا یاس آکر‬
‫وہ اسے دور نہیں ہونے د ییا خاہیا تھا‬

‫پترے شاتھ ہو خابیں گے چٹم تجھے کییا خاہیں اور ہم‬

‫قصا میں گانے کی گوتجتی آواز چیدر کے دل کا خال ییان کر رہے تھے چیکہ اشکی گرقت‬
‫میں کھڑی ہاینہ سرم سے الل جہرہ لتے اشکے ہر اسی نپ سے اشکے فریب ہو رہی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 404‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫تم خاہتی ہو یا تم سے دور خال خاؤں نو نہت دور خال خاؤں گا جب چیدر اشکے کان کے‬
‫فریب سرگوسی کریا نوال تھا اشکی شابسیں ہاینہ کو ا یتے کان پر محصوس ہو رہی تھیں اشکی‬
‫یات سے ہاینہ کا دل ہل کر رہے گیا تھا الننہ چیدر اس کو نولیا وابس سے اشکے شاتھ رقص‬
‫میں مصروف ہو گیا تھا‬

‫رات کو ایک تچے ایکی گاڑی ہویل کے آگے روکی تھی نور ا یتے کزبس کے شاتھ ایتی یانو‬
‫کے خلی گتی تھی اشکی یانو کے دو گھر تھے ایک الہور اور ایک اشالم آیاد اور وہ لوگ تھی‬
‫آج کل اسی شہر میں ہی تھے نہ یات نور کو وجہدان نے پرسوں ہی ییانی تھی آخا ہانی الینہ‬
‫گاڑی سے اپرنی نولی تھی ہاں رکو شاتھ ہی خلیا ایدر ہاینہ ایک ئظر فریٹ سنٹ سے اپرنے‬
‫چیدر پر ڈالتی نولی تھی اتھی وہ کجھ قدم ہی خلے تھے جب ہاینہ کو اییا سر خکرایا محصوص ہوا‬
‫تھا اس سے نہلے وہ گرنی چیدر جو اشکے ییجھے ہی خل رہا تھا لمحہ صا ئع کتے ئغتر اسے ییجھے سے‬
‫تھام گیا تھا ہانی دھیان سے الینہ فورن اشکے یاس آنی نولی تھی لیکن اسے چیدر کی گرقت‬
‫ک‬
‫میں دیکھ کر وہ ییجھے ہتی تھی کیا ہوا ہے ہانی؟ الینہ پربسانی سے نولی تھی کجھ نہیں خکر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 405‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫آرہے ہیں ہاینہ سر یکڑنی نولی تھی اور نہ رکھو چیال اور نہ کھاؤ کھایا چیدر اسے سیدھا کریا ایک‬
‫ی‬
‫ہاتھ سے گرقت میں لییا نوال تھا ہاں اور د کھیں اسے ایتی زیادہ جوٹ لگی تھی کل اور نہ‬
‫ڈھ نٹ یتی ہونی ہے یلکل چیال نہیں رکھ رہی خکر تھی تمہیں تمہاری جوٹ کی وجہ سے‬
‫آ بیں ہیں الینہ اسے شجتی سے نولی تھی چیکہ خالف معمول ہاینہ جپ کھڑی تھی شاید اشکی‬
‫خالت واقعی نہت حراب ہو رہی تھی تھیک ہو؟ خل لو گی؟ اب کی یار چیدر لہچے میں پرمی‬
‫لتے نوال تھا ہاں الینہ میں خل شکتی ہوں ہاینہ اسے اگ یور کرنی الینہ کو مجاطب کرنی نولی تھی‬
‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ت‬ ‫خ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫چیکہ الینہ سرارت سے ہاینہ کو د تی چیدر کو اشارہ کر کی ھی اس سے لے ہاینہ کجھ‬
‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫ھتی چیدر اسے چیکے سے اتھا حکا تھا جھوڑیں مجھے ہاینہ اشکی حرکت پر سرم سے الل جہرہ‬
‫لتے نولی تھی چیکہ ییجھے الینہ ہیستی ہونی ضرار کا ای نطار کرنے لگی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 406‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫اقف تھییک نو سو مچ نور اشکے گلے لگتی نولی تھی نور ویلکم ماۓ وائف وجہدان اشکے گرد‬
‫حصار ییایا نوال تھا نہ متری زیدگی کے سب سے ا جھے دن ہیں نور مسکرا کر نولی تھی متری‬
‫تھی اور اتھی نو نہ سروغات ہے بس وجہدان تھی ان لمچوں کو محصوص کریا نوال تھا ضرور‬
‫ت‬ ‫ک‬‫ی‬
‫لیکن مترا گفٹ نور آ یں ھونی تے نولی ھی ھول گیا وجہدان افشوس سے نوال تھا نہ کیا‬
‫ت‬ ‫ک‬ ‫ج‬ ‫ھ‬
‫یات ہونی وجہدان نور منہ ییا کر نولی تھی جب وجہدان اسے سیدھا کریا ایک جوئصورت ڈنہ‬
‫اشکے ہاتھ میں رکھ حکا تھا نہ کیا نور آیکھوں میں جمک لتے نولی تھی جود دیکھ لو وجہدان‬
‫کیدھے احکا کر نوال تھا اوکے نور جہکتی ہونی ڈنہ کھو لتے لگی تھی جس میں نہت جوئصورت‬
‫گولڈ کی جوڑیاں رکھی ہونی تھی واؤ نور جترت ذدا سی اس تحقے کو دیکھ رہی تھی اب نہیا تھی‬
‫دیں نور ا یتے ہاتھ اشکے شا متے تھیالنے ہوۓ نولی تھی سور وجہدان تھی مسکرا کر جوڑیاں‬
‫اشکے ہاتھوں کی زی نت کر حکا تھا اب جوئصورت لگ رہی ہیں وجہدان اس کا ہاتھ تھامے‬
‫نوال تھا چیکہ نور محض سرما کر رہے گتی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 407‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫الینہ تھکی سی ا یتے روم میں آنی تھی اسے اب کتڑے خییج کرکے بس سویا تھا جب ضرار‬
‫روم میں داخل ہوا تھا اتھی خییج مت کریا ضرار اسے میا کریا نوال تھا ک یوں الینہ اپرو احکاۓ‬
‫نولی تھی ک یوں کی مجھے متری ییوی ان کتڑوں میں نہت جوئصورت لگ رہی ہے ضرار اشکے‬
‫یاس ہویا نوال تھا واقعی نہ الل ریگ تم پر نہت حجیا ہے ضرار اسے حصار میں لتے نوال تھا‬
‫اب تم جود ا یتے کتڑوں کی طرح الل مت ہو خایا ضرار اسے ج ھترنے ہوۓ نوال تھا‬

‫ضرار مت کریں الینہ سرما کر نولی تھی کیا نہ کروں؟ ضرار تھر سے ج ھتریا نوال تھا ابسی یابیں‬
‫الینہ اب کی یار یارمل ہونی نولی تھی تھر کیسی کروں آپ ہی ییا دیں ضرار آج اسے ییگ‬
‫کرنے کی فسم کہا کر آیا تھا میں فربش ہونے خارہی ہوں الینہ آگے پڑھتی نولی تھی چیکہ‬
‫ضرار اسے چیکے سے فریب کریا اشکی فرار کے شارے را ستے یید کر حکا تھا اشکی بیسانی کو‬
‫غفیدت سے جومیا وہ الیٹ اوف کتے اس پر جھک گیا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 408‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫میں جود تھی خل شکتی تھی ہاینہ اسے گھورنے ہوۓ نولی تھی جی یلکل نہ شاڑھی اور‬
‫ہیل نہن کر خکرانے ہوۓ سر سے آپ جود خل شکتی تھیں چیدر اشکے یاس بیٹھیا طتزیا‬
‫نوال تھا اب خابیں نہاں ک یوں بیٹھ رہے ہیں ہاینہ اسے یاس بیٹھیا دیکھ فورن سے نولی تھی‬
‫ی یوب دو مجھے چیدر لہچے میں شجتی لتے نوال تھا شاتھ رکھی ہے ہاینہ اشکی شجتی دیکھ فوری سے‬
‫یارمل ہونی نولی تھی گڈ وہ محض اییا ہی کہ یایا خلدی کریں مجھے سویا ہے ہاینہ بیید سے‬
‫ق‬ ‫ش‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ت ی‬
‫ھری آ یں لتے نولی ھی ا کی خالت سے چیدر کو صاف ایدازہ ہو گیا تھا کہ وہ وا عی‬
‫تھکی ہونی ہے بس نہ لگا دوں تھر بییلٹ کھا کر سو خایا چیدر مجنت سے ییوب لگایا نولیا‬
‫ہاینہ کی ی نٹ مس کر گیا تھا آہ ہ مرخیں لگ رہی ہیں اس سے وہ اشکا ہاتھ ییجھے کرنی نولی‬
‫تھی بس ایک منٹ لگ گتی چیدر آرام سے ی یوب لگاۓ نوال تھا جب اشکی ئظر ہاینہ کے‬
‫جہرے پر پڑھی تھی جو یلیک شاڑھی میں و بسے ہی اشکا صتر آزما رہی تھی اور اب اشکی‬
‫ش‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫سرخ پڑنی یاک‪,,‬آ یں اور اس پر ا کے لپ اسیک سے لترپز ہویٹ اسے مزید آزما رہے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 409‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫تھے خلد اتھی وہ نول ہی رہی تھی جب چیدر اسے فریب کریا اشکے ہوی یوں پر لب رکھ حکا تھا‬
‫چیکہ اشکی اخایک کی گتی حرکت پر ہاینہ جترت ذدا سی اسے ییجھے ڈھکیلتے لگی تھی لیکن چیدر‬
‫شاہ کسی کی سییا ہی کب تھا کافی دپر جود کو شدت سے سراب کرنے کے ئعد وہ اشکے‬
‫ت‬ ‫ی‬
‫چیکے سے اس سے دور ہوا تھا چیکہ اشکے ہیتے ہی ہاینہ لمتے لمتے شابس لیتی ھے ہونی ھی‬
‫ج‬‫ی‬
‫چبہی چیدر ہوش میں آیا چیکے سے اس سے دور ہوا تھا آنی اتم سوری وہ یتے غصاب لتے‬
‫جود کو یارمل کریا یاہر ئکل گیا تھا انہیں کیا ہوا گیا ہے آج ییجھے ہاینہ جود کو یارمل کرنے کی‬
‫کوشش میں نولتی اور تھی زیادہ الل ہو خکی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫الینہ کی آیلھ کھولی نو جود کو ضرار کے حصار میں یایا تھا جہرے پر ایک سرمیلی سی‬
‫مسکراہٹ آنی تھی آج وہ اس شحص کے شاتھ زیدگی کا ہر لمحہ گزار رہی تھی جس کے مل‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 410‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫خانے پر ا ستے کٹھی ئقین نہیں کیا تھا جس کا شاتھ ا ستے ہر لمچے ہر یل ا یتے رب سے‬
‫مائگا تھا وہ ایتی ماں کی نو الڈلی تھی لیکن ا ستے کٹھی کسی جتز کو لے کر صد نہیں کی تھی‬
‫لیکن ضرار کے لتے ا ستے ا یتے رب سے ضرور صد کی تھی اور وہ ایک للا ہی نو ہے جو ا یتے‬
‫ہر ییدے خاہے وہ یافرمان ہو یا ییک لیکن وہ ا یتے ہر ییدے کے الڈ اتھایا ہے جس‬
‫کے آگے سب مچیتیں جھونی ہیں جسے ایک یار ئکارو نو وہ مالک ہونے کے یاوجود دس یار‬
‫جواب د ییا ہے اب ا بسے رب سے کون نہ ما یگے؟ ا بسے مالک کی غالمی کون نہ کرے؟‬
‫ا بسے رب کی ئعرئف کون نہ کرے؟ اور ا بسے رب پر کون ایتی خان فریان نہ کرے؟‬

‫وہ تم آیکھوں سے سوچتی فربش ہونے کو اتھی تھی‬

‫اتھ خابیں ضرار وہ فربش سی ڈارک گرین کلر کا سنقون کا سوٹ نہتے کھڑی ا یتے یال‬
‫سیوارنے ہوۓ نولی تھی ہمم اتھی سونے دو ضرار بیید میں نوال تھا جی نہیں اتھیں بس‬
‫اییا نو سو گتے اتھ خابیں الینہ منہ ییا کر نولتی اس سے یاس آنی تھی چبہی ضرار نے چیکے‬
‫سے اسے کھییجا تھا نہت ییاری لگ رہی ہو وہ اسے ئظروں کے حصار میں لتے نوال تھا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 411‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫تھییک نو اب اتھیں الینہ شجتی سے ورن کرنی اتھی تھی چیکہ ضرار محض مسکرا کر رہے گیا‬
‫ت ھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫وجہدان میں ییجھے خا رہی ہوں آپ تھی خلدی آخابیں یاسنہ کر لیں نور ییجھے خانی نولی تھی‬
‫اوکے اوکے وجہدان مسکرا کر کہیا ا یتے یال ییانے میں مصروف ہو گیا تھا چبہی اشکا فون‬
‫تجا تھا مما کا لیک دیکھیا وہ کال ابییڈ کریا اسییکر پر کر گیا تھا انہیں شالم کرنے کے ئعد وہ‬
‫خال خال نوجھتے لگا میں نو تھیک ہوں تمہاری ی یوی کہاں ہے؟ارم ییگم غام ‪.‬سے ایداز‬
‫میں نولی تھیں وہ ییجھے گتی ہے آ پ اس سے یات اسی کے تمتر پر کریں میں یاراض ہو‬
‫اس سے وجہدان سرارت سے نوال تھا اور ایدر آنی نور مسکرا کر اشکی یات شن خکی تھی چیکہ‬
‫وجہدان کو اشکے آنے کی جتر یک نہ ہونی تھی مجھے نو نہلے ییا تھا وہ تمہیں جوش نہیں رکھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 412‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫یاۓ گی کییا مایا کیا تھا میں نے اس سے شادی کرنے پر لیکن تمہاری صد کے آگے میں‬
‫خلی گتی تھی رسنہ لیتے چیکہ مجھے ییا تھا شادی کے ئعد نہی سب ہوگا آۓ دن تم اس‬
‫سے یاراض ہونے ہو ارے ابسی لڑکیاں ہونی ہی نہیں گھر بسانے والی ارم ییگم بیش میں‬
‫نولی تھی کیا ہو گیا ہے ماما آپ کو میں جسٹ مزاق کر رہا تھا اور وہ ییوی ہے متری نہتر‬
‫ہوگا آپ اسے خلدی ق یول کر لیں اسے نو ییا یک نہیں ہے کی آپ اس سے ایتی ئقرت‬
‫کرنی ہیں وہ نو خالہ خالہ کہتی تھکتی نہیں ہے اور آپ اسے اتھی یک قیول ہی نہیں کر‬
‫یابیں؟ یلزز ماما اگر آپ مجھے جوش دیکھیا خاہتی ہیں نو یلزز متری جوسی کو ق یول تھی کریں‬
‫وجہدان اکیا کر نولیا ییجھے موڑا تھا جہاں نور جترت ذدہ سی اسے ہی دیکھ رہی تھی سٹ‬
‫وجہدان فون یید کریا اشکے یاس آیا تھا خاییا تھا وہ سب شن خکی ہے آنی اتم سوری نور یلززز‬
‫وجہدان اشکا ہاتھ تھامے نوال تھا آپ ک یوں کر رہے ہیں آپ کی غلطی تھوڑی ہے نور تمی‬
‫آیکھوں میں ایارنی نولی تھی غلطی متری ہے میں ہی اتھی یک خالہ کے دل میں خگہ‬
‫نہیں ییا یانی نور رونے ہوۓ نولی تھی ابسا کجھ نہیں ہے وجہدان اسے گلے لگایا نوال تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 413‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ابسا ہی ہے لیکن میں ایتی پری نو نہیں ہوں نور رونے ہوۓ نولی تھی ریلیکس مجھے ییا‬
‫‪ .....‬ہے متری ی یوی نہت اجھی ہے وہ اسے جپ کروایا نوال تھا‬

‫شام میں ان سب نے شاتھ ہی خانے نی تھی چیدر تھانی تھی بیتے ہیں خاۓ؟ الینہ‬
‫غام سے ایداز میں نولی تھی ہاں نہت چیدر سے نہلے ہاینہ نولی تھی جس پر چیدر نے مسکرا‬
‫کر اسے دیکھا تھا آنی مین ہمارے خایدان والے خاۓ نہت بیتے ہیں ہاینہ یات یدلتی نولی‬
‫تھی چیکہ اشکی یات ید لتے پر الینہ کا فہفہ گوتجا تھا خل چیدر یاہر سے ہوکر آنے ہیں ضرار‬
‫اسے اتھتے کا اشارہ کریا نوال تھا‬

‫اوکے خلو چیدر تھی اشکا شاتھ د ییا اتھ گیا تھا‬

‫اور سیاؤ کیا خل رہا ہے؟ ان کے خانے کے ئعد وہ دونوں یانوں میں مصروف ہو گتی‬
‫تھیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 414‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کجھ دپر ئعد ہی چیدر اور ضرار ا یکے لتے آبسکرتم لتے آۓ تھے شکر ہے آپ لوگوں کو ہمارا‬
‫ک‬ ‫ی‬
‫چیال تھی آیا ہاینہ ضرار کو د تی نولی ھی یں نو نہت چیال ہے کسی کو ئظر یں آیا نو‬
‫ہ‬ ‫ن‬ ‫م‬‫ہ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬
‫ہم کیا کر شکتے ہیں چیدر طتزیا نوال تھا اجھا الینہ میں زرا روم میں سے مویاییل لے کر آنی‬
‫ہاینہ ان سے کہتی آگے پڑھ گتی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫اییا مویاییل لیتے کے ئعد وہ یلتی تھی جب کسی نے اسے دنوار سے لگایا تھا کیا ہے چیدر‬
‫ہاینہ اکیا کر نولی تھی جب اشکی ئظر شا متے کھڑے شحص کر پڑی تھی لمیا قد جوڑی‬
‫جسامت گیدمی ریگ سیاہ آیکھوں واال وہ شحص اس سے فریب کھڑا تھا کون ہو تم ییجھے ہ یو‬
‫خ‬
‫ہاینہ اسے کو دور کرنی ییچی تھی ا بسے نو نہیں خانے دوں گا نہت جساب لیتے ہیں‬
‫تمہارے سوہر سے وہ شحص چیاسی ہیسی ہیسیا نوال تھا ہ یو اب کی یار ہاینہ کے ایدر ایک ڈر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 415‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کی لہر دوڑی تھی اس وقت وہ شحص اس کے روم میں تھا جہاں ا یکے غالوہ کونی نہیں تھا‬
‫اسے سے نہلے وہ اس کے اور فریب ہویا ہاینہ اسے دھکا د یتی تھاگی تھی ا ستے جملہ اییا‬
‫اخایک کیا تھا کہ شا متے کھڑا شحص اییا نوازن پرفرار نہ رکھ یاۓ تھا رکو تمہیں نو دیکھیا ہوں‬
‫م‬ ‫ت‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫ی‬
‫میں وہ ڈھارنے ہوۓ اشکے ھے آیا تھا وہ جو آیدھا دھن تھاگ رہی ھی شا تے سے آنی‬
‫ت کک‬
‫الینہ سے یکرانی تھی کیا ہوا ہانی؟ الینہ پربسانی سے نولی ھی ھھ ہیں ہاینہ ایک کر نولی‬
‫ن‬ ‫ج‬‫ک‬
‫ک‬
‫تھی کیا ہوا؟ چیدر اشکی خالت دیکھیا اشکے یاس آیا تھا کجھ نہ یں ہوا ہاینہ جود کو یار ل‬
‫م‬ ‫ہ‬ ‫ن‬

‫کرنی نولی تھی میں کجھ نوجھ رہا ہوں ییاؤ مجھے کجھ ہوا ہے؟ چیدر اب اشکے جہرے کے گرد‬
‫ییالہ ییایا نوال تھا وہ وہ مترے روم میں ہاینہ اییا کہتے ہی رو پڑی تھی کون تھا روم میں؟‬
‫چیدر غصے سے کہیا اشکے روم کی طرف گیا تھا ضرار تھی اشہی کے شاتھ گیا تھا لیکن اب‬
‫شاید وہاں کونی تھا ہی نہیں‬

‫ریلیکس ہانی الینہ اشکو گلے لگانی نولی تھی متری عزت پر ہاینہ ہجکیاں لیتی نولی تھی اجھا بس‬
‫الینہ اسے بسلی د یتی نولی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 416‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ت‬ ‫ن‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬


‫تجھے کیا ہوا نور ہمنہ اس کو د تی نولی ھی کجھ ہیں نور مسکرا کر نولی ھی کجھ نو ہے ہمنہ‬
‫ت‬ ‫گ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫اشکے یاس تی نولی ھی جب نور اسے سب ییا تی ھی یار نہ کیا یات ہونی خالہ کی؟‬
‫ی‬ ‫ن‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫ہمنہ اسے د تی نولی ھی ییا ہیں خالہ کب تھیک ہو گی مترے شاتھ نور اداسی سے نولی‬
‫تھی اب نو وہ ایک جتز سے ہی تھیک ہو شکتی ہیں جب تم انہیں وجہدان کی اوالد الکر دو‬
‫گی ہمنہ سرارت سے نولی تھی کیسی یابیں کر رہی ہیں نور سرما کر نولی تھی تھیک کہ رہی‬
‫ہے ہمنہ مومنہ روم میں آنی نولی تھی تمہارا تھوتھو سے رسنہ چبہی تھیک ہوگا جب تم‬
‫انہیں نویا نونی سے کھیلتے دو گی اور اب نو ہمیں تھی خالہ بییا ہے مومنہ تھی آحر میں‬
‫سرارت سے نولی تھی اور مجھے تھوتھو ہمنہ سرما کر نولی تھی اور مجھے یایا چبہی وجہدان ایدر آیا‬
‫نوال تھا اقف یار آپ لوگ نہت زیادہ یدتمتز ہیں نور سرم سے الل جہرہ کتے یاہر تھاگی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 417‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫نہاں نو کونی نہیں ہے ضرار آس یاس دیکھیا نوال تھا ہمم چیدر یتے غصاب لتے اب ہاینہ‬
‫کے یاس آیا تھا اییا شارا شامان اتھاؤ آج سے تم مترے روم میں سوؤں گی میں ضوفے پر‬
‫ل نٹ خاؤں گا تم ییڈ پر سو خایا اور اب اس کے آگے مجھے کونی یات نہیں ستی چیدر شجتی‬
‫سے کہیا اسے رویا جھوڑیا ہاینہ کے روم کی طرف گیا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫الینہ روم میں آنی نو ضرار ییڈ پر لییا مویاییل نوز کر رہا تھا وہ آسنہ آسنہ قدم اتھانی اشکے یاس‬
‫آنی تھی کیا ہوا کونی پربسانی ہے؟ ضرار اسے دیکھیا نوال تھا نہیں بس ہاینہ کے لتے پربسان‬
‫ہوں وہ کٹھی ڈرنی نہیں ہے اور آج وہ نہت زیادہ ڈری ہونی لگ رہی تھی الینہ پربسانی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 418‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫سے نولی تھی تم پربسان نہ ہو کل میں جود چیدر کو لر کر ہویل مییحر کے یاس خاؤں گا اور‬
‫و بسے تھی تھاتھی اب چیدر کے شاتھ ہیں نو تم انہیں لے کر پربسان نہ ہو سب تھیک‬
‫ہو خاۓ گا ہمم الینہ محض اییا ہی کہ یانی تھی تم مجھے لر کر پربسان ہو ہمارے قیوحر کو‬
‫کے کر پربسان ہو ضرار اسے جھتڑیا نوال تھا مجھے اشکی یتیشن نہیں ہے آپ ہیں نہ نو مجھے‬
‫اس کی کونی یتیشن نہیں ہے الینہ مسکرا کر نولی تھی اجھا جی؟ ضرار مویاییل ہیایا اسے‬
‫حصار میں لتے نوال تھا مجھے تھی کونی یتیشن نہیں ہے ک یوں کی مترے شاتھ تم جو ہو ضرار‬
‫مجنت سے کہیا اسے سرمانے پر مجیور کر گیا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫اشکا شارہ شامان چیدر کے روم میں سنٹ ہو حکا تھا و بسے تھی اشکے شامان میں ایک ہییڈ‬
‫کتری اور ایک ییگ کے کجھ نہیں تھا وہ اتھی ییڈ پر لیتی ہی تھی جب کلک کی آواز سے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 419‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ک‬ ‫ی‬
‫دروازہ کھال تھا ہاینہ ہرپراہ کر اتھی تھی لیکن شا متے چیدر کو د تی پر کون سی ییڈ پر یٹھ‬
‫ب‬ ‫ش‬ ‫ھ‬
‫گتی تھی میں ہی ہوں ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے چیدر اشکے یاس آیا نوال تھا اور اب متری‬
‫ایک ایک یات کا تھیک سے جواب د ییا چیدر اشکے ہاتھ تھامیا نوال تھا جی ہاینہ محض اییا ہی‬
‫کہ یانی تھی کیا ہوا تھا آج؟ چیدر اشکی آیکھوں میں دیکھیا نوال تھا ہاینہ نے اشکی آیکھوں میں‬
‫اس وقت کیا نہیں دیکھا تھا اسے کھونے کا ڈر ‪,‬غصہ شدت سب اشکی آیکھوں میں صاف‬
‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫دیکھانی دے رہا تھا وہ میں مویاییل لیتے گتی نو میں ھی وہ آپ ہیں وہ اسے سب ییانے‬
‫ییانے رویا سروع ہو گتی تھی چیکہ خیسے خیسے اشکی یات نوری ہو رہی تھی چیدر کی گرقت‬
‫اشکے ہاتھ پر مزید شحت ہونی خا رہی تھی وہ کہ رہا تھا نہت جساب ہیں مترے تمہارے‬
‫سوہر سے ہاینہ رونے ہوۓ نولی تھی جب چیدر چیکے سے اتھا تھا کہان خارہے ہیں؟ ہاینہ‬
‫پربسانی سے نولی تھی اشکا ییا لگانے چیدر سرخ آیکھیں لتے ڈھارا تھا نہیں یلزز مجھے اکالی‬
‫جھوڑ کے نہ خابیں اتھی ہاینہ اشکا ہاتھ تھا متے ہوۓ نولی تھی جس پر چیدر اس پر ایک‬
‫ن‬ ‫م‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫ہ‬ ‫ک‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫م ت‬
‫ئظر ڈالیا آگے پڑھ کر اسے جود یں یج گیا تھا یں یں خا رہا یں ہی ہوں آپ کے‬
‫یاس ڈویٹ وری وہ اسے سیتے سے لگاۓ اشکے یالوں میں ائگلیاں ت ھتریا نوال تھا جو اشکے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 420‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫حصار میں الئعداد آبشو نہا رہی تھی میں نے کہا نہ کجھ نہیں ہوگا میں شاتھ ہوں نہ؟ چیدر‬
‫اسے ییجھے کریا اشکے آبشو مجنت سے صاف کریا نوال تھا جب یک میں شاتھ ہوں آ ییدہ ان‬
‫آیکھوں میں آبشو مت الیا متری خان بسی ہے آپ ہے اور نہ آبشو تمہارے نہیں یلکہ‬
‫مترے دل پر گرنے ہیں اسیلے آ ییدہ میں نہ خالت نہ دیکھوں تمہاری چیدر اسے شدت‬
‫سے کہیا اشکی بیسانی جومیا فربش ہونے کے کتے آگے پڑھ گیا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ی‬‫ب‬
‫وہ روم میں آیا نو ئظر اس پر پڑی تھی جو ییڈ پر ھی اداس سی مویا ل یں صروف ھی‬
‫ت‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ٹ‬

‫کیا ہوا ک یوں اداس ہو؟ وجہدان اشکے یاس آیا نوال تھا بس کجھ نہیں نور لہچے میں اداسی لتے‬
‫م‬
‫نولی تھی کجھ نو ہے چبہی متری ی یوی اداس ہے نہ وجہدان اشکا کمل خاپزہ لییا نوال تھا نور‬
‫محض ئفی میں سر ہالنی ییجھے ہونی تھی جب وجہدان ہیستے ہوۓ اشکے فریب ہوا تھا مما کی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 421‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫وجہ سے پربسان ہو نو تمہیں انہیں میانے کا طرئفہ ییایا نو ہے وجہدان سرارت سے نوال تھا‬
‫س‬
‫دیکھوں نور متری یات ھتے کی کوشش کرو م اس وقت ا کی پڑی ہو ہو ک یوں کہ ا ھی‬
‫ت‬ ‫ن‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫ج‬‫م‬
‫یک اشد کی شادی نو نہیں ہونی نہ ضرف ئکاح ہی ہوا ہے مما کی تھی تم سے نہت سی‬
‫ہ‬‫ن‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫ت‬ ‫ی‬‫خ‬ ‫ج‬‫م‬ ‫ی ت ت نہ س‬
‫امیدیں ہو گی نو م ھی ا یں ھو وہ تی ھی یاراض ہوں کن جب م ا یں نہ‬
‫جوسی دو گی نو وہ نہت جوش ہو خابیں گی وجہدان اشکا ہاتھ تھامے مجنت سے نوال تھا‬
‫تھیک ہے نوت محض اییا ہی کہ یانی تھی و بسے میں خاہیا ہوں ہماری نہلے بیتی ہو وجہدان‬
‫اسے ج ھتڑنے ہوۓ نوال تھا میں تھی نور سرما کر نولی تھی اور اشکا یام ہم وسمہ رکھیں گے‬
‫وجہدان مسکرا کر نوال تھا کون ہے نہ وسمہ؟ نور گھورنے ہوۓ نولی تھی مترے تچن کا ییار‬
‫وجہدان سرد آہ تھرے نوال تھا واٹ؟ دور ہتیں نور فورن سے اس سے دور ہونی نولی تھی‬
‫ایک وہی نو شچی مجنت تھی متری لیکن ئصنب میں نہیں تھی خلو جتر کیا کر شکتے ہیں‬
‫وجہدان اسے ج ھتڑیا ہوا نوال تھا چیکہ نور کے آبشو بس کسی تھی لمچے گرنے کو تھے ارے یار‬
‫مزاق کر رہا ہوں وجہدان معل کو ضرف ایک ہی لڑکی سے مجنت ہونی ہے جو اشکی سریک‬
‫چیات تھی ہے وجہدان اسے رویا دیکھ مجنت سے نولیا اسے گلے لگا گیا تھا جب میں شاتھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 422‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہوں نو تمہیں کسی اور کی یتیشن لیتے کی یلکل ضرورت نہیں ہے وجہدان اسے جود سے‬
‫لگاۓ نوال تھا مجھے تھی ضرف آپ کا شاتھ ہی خا ہتے بس نور پر شکون سی نولی تھی بس‬
‫آ ییدہ ابسی یابیں مزاق میں تھی نہ کریا نور اسے گھورنے ہوۓ نولی تھی جو خکم سرکار‬
‫وجہدان مجنت سے کہیا اس پر جھکا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫رات کے یاخانے کس نہر اشکی آیکھ کھولی تھی جب ئظر شا متے ضوفے پر لیتے چیدر پر‬
‫پڑی تھی گھڑی پر ئظر ڈا لتے سے ییا لگا تھا کہ نہ نہجد کا وقت ہے اییا ڈو ییا اتھانی وہ تماز‬
‫کے لتے اتھی تھی وضو کرکے تماز کے ئعد وہ ا یتے رب سے دل کی شاری یابیں کرنے‬
‫کے ئعد ہمیشہ کی طرح آیت کرسی سم نت کجھ اور آیت پڑھ کر وہ ایتی ان دونوں دوسیوں‬
‫اور ا یتے خایدان والوں پر ئصور کرنے کے ئعد اس کے یاس گتی تھی آج وہ اشکے شا متے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 423‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫تھا اور اس پر شا متے سے دم کریا ہاینہ کو مشکل پرین کام لگ رہا تھا وہ روز اس پر پڑھ کر‬
‫ئصور کرنی تھی خاہے وہ خییا تھی یاراض ہو اس سے تھا نو وہ اشکا سوہر ہی ایتی تمام‬
‫‪ .....‬سوجوں کو چیکتی وہ اس پر خلدی سے تھویکتی تھا گتے ہوۓ ا یتے ییڈ پر آنی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫وہ نہجد کے لتے اتھی تھی جب اشکی ئظر ا یتے شاتھ خالی بستر پر پڑھی تھی ضرار کہاں‬
‫ی‬‫ب‬
‫گتے وہ جود سے سوچتی وضو کے لتے اتھی تھی خاۓ تماز پر ھی وہ دغا کے لتے ہاتھ اتھا‬
‫ٹ‬

‫گتی تھی یا للا ہمیں معاف کر دیں ہمارے ہر خانے اتجانے گیاہوں کے لتے یا للا‬
‫مترے سوہر پر اییا کرم کر دیں انہیں دسم یوں کی خالوں سے تجا لیں میں انہیں کھویا‬
‫نہیں خاہتی آپ ان پر اییا خاص کرم کر دیں انہیں کٹھی مجھ سے دور نہ کر یتے گا الینہ‬
‫مصوم نت سے دغا مایگتی اتھی تھی جب اشکی ئظر شا متے کھڑے ضرار پر گتی تھی سب کجھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 424‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫نو مترا مایگ لیا اییا کیا مایگیا ہے؟ ضرار آیکھوں میں ڈھتروں مجنت لتے نوال تھا ایک ہی یات‬
‫ہے الینہ سرما کر کہتی آگے پڑھی تھی جب ضرار اشکا ہاتھ تھام گیا تھا ایتی مجنت ک یوں کرنی‬
‫م‬
‫ہو مجھ سے؟ اور کب ہونی ایتی مجنت؟ ضرار اشکا کمل خاپزہ لییا نوال تھا چیکہ اشکی یات پر‬
‫چ‬‫ت‬ ‫ت‬ ‫س‬ ‫ل‬‫ی‬
‫الینہ چی سے م کرانی ھی وہ اسے کیا ییانی کہ وہ نو اس سے ین سے مجنت کرنی آنی‬
‫ہے آپ سے مجنت ک یوں نہ کروں؟ آپ کو للا نے مترے لتے چیا ہے الینہ مسکرا کر‬
‫نولتی ییڈ پر بیٹھے ا یتے لیس ئکال کر بیٹھ گتی تھی اشکا لیس ضرار اتھانے ہی لگا تھا جب‬
‫الینہ فورن اس سے جھین گتی تھی اب ایتی تھی نہیں کرنی کہ نہ سیتر کر دوں وہ اپرا کر‬
‫کہتی ضرار کو جترت کا چ نکا ضرور دے گتی تھی یار تھورا شا دے دو تھوک لگ رہی ہے ضرار‬
‫مصوم نت سے نوال تھا اوکے لیکن ضرف ایک آپ کو ییا ہے کیتے مہیگے آنے ہیں چٹم ہو‬
‫گتے نو آپ نو مجھے لے کر تھی نہیں دیں گے الینہ منہ ییا کر نولی تھی چیکہ ضرار اس لڑکی‬
‫کو دیکھ رہا تھا جو ایدر سے یلکل ایک جھویا شا تحہ تھی اور شاید الینہ کی نہلی یار ایتی مما کے‬
‫ئعد کسی سے ا یتے الڈ اتھوا رہی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 425‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫میں اور ال دوں گا ڈویٹ وری اب دے دو یار طالم ی یوی ضرار اس سے لیس جھتییا نوال تھا‬
‫و بسے آپ تھے کہاں؟ الینہ سو چتے ہوۓ نولی تھی ایک کال لیتے گیا تھا اس آدمی کا ییا‬
‫خل گیا ہے ضرار فورن سے سیجیدہ ہویا نوال تھا کون ہے وہ؟ الینہ تھی سیجیدہ سی نولی تھی‬

‫یاشا ضرار ئقرت سے نوال تھا اس سے نو میں اود چیدر ا جھے سے ی نٹ لیں گے لگیا ہے چیدر‬
‫کو تھول گیا ہے نہ لیکن کونی نہیں اس یار اسے ہم ا جھے سے یاد کروابیں گے تھر نہ‬
‫ی‬
‫شاری زیدگی چیدر شاہ اور ضرار خان کو تھول نہیں یاۓ گا ضرار چی سے م کرایا نوال تھا‬
‫س‬ ‫ل‬

‫‪.¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫اتھ خاؤ نور وجہدان اسے ہالیا ہوا نوال تھا سونے دیں نہ نور دوسری طرف کروٹ لتے نولی‬
‫تھی یار آج ہویل تھی خایا ہے نہ تھر آگے گھو متے تھی خلیں گے و بسے تھی ایک ہفنہ ہو‬
‫گیا ہے ہمیں نہاں میں ضرف ییدرہ دن کی جھییوں پر آیا تھا اسیلے خلدی خلدی سب گھوم‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 426‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کر وابس خلیں گے اب اتھو خلدی وجہدان اسے اتھایا نوال تھا ہمم نور محض اییا ہی کہ یانی‬
‫تھی میں خا رہا ہوں ییجھے تھر جب مجھ سے یانو نوجھیں گی کہ تمہاری ی یوی ک یوں نہیں اتھی‬
‫نو میں صاف صاف کہوں گا کہ میں نے نہت اتھایا لیکن وہ متری یات مایتی ہی نہیں‬
‫ہے وجہدان سرارت سے کہیا آگے پڑھا تھا جب نور چیکے سے اتھی تھی اتھ نو گتی ہوں‬
‫اب للا کے وشطے انہیں مت کہیا ابسا کجھ وہ نو تھر نورے دن متری خان نہیں جھوڑیں‬
‫گی نور معصوم نت سے کہتی اسے گھورنے ہونے واسروم میں یید ہونی تھی اشکا گھوریا‬
‫‪.‬وجہدان جو کافی ییارا لگا تھا اور وجہدان کو ایتی کامیانی پر جود کو داد دے کر رہے گیا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫مسلسل تجتے فون سے وہ اتھا تھا ضرار کا لیک دیکھیا وہ کال اتھا گیا تھا ہاں اتھ گیا ہوں‬
‫کال اتھانے ہی وہ نوال تھا کون ہے وہ؟ دوسری طرف کی یات شن کر اشکے جہرے پر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 427‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫شکون آیا تھا یاشا؟ لیکن اگلی یات سے ہی اشکے ڈھیلے غصاب یتے تھے اشکو نو میں‬
‫جھوڑوں گا نہیں میں آرہا ہوں فربش ہو کر چیدر یتے غصاب سے کہیا اتھا تھا جب ئظر ہاینہ‬
‫کر گتی تھی جو شاید اشکی آواز سے ہی اتھتی اب فربش ہونے کے لتے واسروم کی طرف‬
‫پڑھی تھی نہلے میں خاؤں گا چیدر لہچے میں شجتی لتے نوال تھا نہلے میں اتھی ہوں میں خاؤں‬
‫گی ہاینہ اسے اگ یور کرنی نولی تھی میں نے کہا میں خاؤں گا چیدر اشکا ہاتھ تھامے نوال تھا میں‬
‫نے تھی نہی کہا ہے میں نہلے اتھی ہوں میں خاؤں گی ہاینہ سرارت سے نولی تھی دماغ‬
‫حراب ہے؟ ایک یات سمجھ نہیں آنی ہے جب کہ رہا ہوں مجھے خایا ہے نو ہر یات میں‬
‫صد کریا ضروری ہے؟ چیدر اس پر ڈھارا تھا ہاینہ اشکی ڈھار سیتے ہی ییجھے ہونی تھی وہ اس‬
‫پر ایک ئظر ڈالیا واسروم میں یید ہوگیا تھا چیکہ ہاینہ جترت سے یید دروازے کو دیکھ رہی‬
‫تھی کجھ دپر میں وہ فربش شا یاہر ئکال تھا اسے غصہ یاشا پر تھا جو ا ستے ہاینہ پر ایار دیا تھا‬
‫ب‬
‫اور اب اسے اس یات کا شجتی سے اجساس ہوا تھا یاہر ئکلتے ہی اشکی ئظر ییڈ پر یٹھی‬
‫یاراض سی مویاییل نوز کرنی ہاینہ پر پڑھی تھی وہ سر کھجایا اشکے یاس آیا تھا خاییا تھا اب‬
‫اسے میایا آشان نہیں ہے اشکے بیٹھتے ہی ہاینہ آگے سرکی تھی وہ تھی اشکے شاتھ ہی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 428‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫آگے ہوا تھا چیکہ ہاینہ منہ ییا کر اس سے اور آگے سرکی تھی اب آگے گتی نو گر خاؤ گی‬
‫چیدر اسے دیکھیا سرارت سے نوال تھا آپ کو کیا گروں یا مروں ہاینہ منہ ییا کر نولی تھی جب‬
‫چیدر آگے پڑھیا اسے ا یتے شاتھ لگا گیا تھا اتم سوری میں کسی اور یات پر غصہ تھا وہ‬
‫اسے ایتی گرقت میں لتے مجنت سے نوال تھا مجھے ک یوں کہ رہے ہیں مجھے نو ییا تھا خان کر‬
‫ا یتے روم میں لے کر آنے ہیں یاکہ روز مترے پر غصہ ئکالیں اور تھر ییڈ پر بیٹھ کے نہ‬
‫چیابیں کے میں ا یکے روم میں زپردستی رہے رہی ہوں ہاینہ مصوم نت سے نولی تھی کیا جتز‬
‫ہو یار آپ؟ کہاں سے النی ہو ابسی یابیں ا یتے اس جھونے سے دماغ میں چیدر اشکے سر‬
‫پر جٹ لگایا نوال تھا و بسے آپ نہ جھونے ییکٹ مین پڑا دھامکہ ہو چیدر سرارت سے کہیا‬
‫ہاینہ کو مزید ییا گیا تھا نہ نو میں جھونی ہوں نہ کہی دھامکہ ہوں وہ اسے گھورنے ہوۓ نولی‬
‫تھی مجھ سے نو جھونی ہی ہو عمر میں تھی اور قد میں تھی کیدھے سے تھوڑی ییجھے ہی ہو‬
‫چیدر اسے ا یتے شاتھ لگاۓ مزید سرارت سے نوال تھا ہاں نو لڑکیاں جھونی ہی اجھی لگتی‬
‫ب‬
‫ہیں ہاینہ منہ ییا کر نولی تھی ا بسے جب منہ تھوال کر یٹھتی ہو نہ متری ی نت حراب ہو خانی‬
‫ہے چیدر اشکے کان کے فریب نوال تھا تھرکی ابسان ہاینہ اسے دور کرنی تھا گتے ہوۓ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 429‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫واسروم میں یید ہونی تھی چیکہ ییجھے چیدر کا خایدار فہفہ گوتجا تھا وہ اس کے شا متے ہی ا بسے‬
‫ہیسیا تھا‬

‫ہ‬ ‫ن‬
‫نور اور وجہدان یاسنہ کرنے ہی ہویل آۓ تھے جہاں تے ہی ا یں ل والے وا عے کی‬
‫ق‬ ‫ک‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫ج‬‫ی‬
‫جتر ہونی تھی ہم خا رہے ہیں چیال رکھیا ضرار الینہ کے یاس آیا نوال تھا آج انہیں اس‬
‫آدمی کے یاس خایا تھا جس نے کل ہاینہ کو ڈرایا تھا میچو دادا کے آدم یوں کی مدد سے وہ‬
‫اب ایکی قید میں تھا دپر ہو خاۓ گی؟ الینہ پربسانی سے نولی تھی ہاں تھوڑی نہت ضرار‬
‫غام سے ایداز میں کہیا آگے پڑھ گیا تھا‬

‫ہاینہ جو یال پرش کرنے میں مصروف تھی چیدر کی یات سے اشکے پتز پتز خلتے ہاتھ رکے‬
‫تھے آج جساب لے کر ہی آؤں گا میں اگر دپر ہو خاۓ نو پربسان مت ہویا چیدر جود ہی‬
‫آگے سے آگے نوال تھا ہمم وہ محض اییا ہی کہ یانی تھی الکھ خا ہتے کے ئعد تھی وہ اسے‬
‫س‬
‫روک نہیں یانی تھی خلدی آخاؤں گا دویٹ وری چیدر اشکی خالت ھتے ہوۓ اسے‬
‫ج‬‫م‬
‫حصار میں لتے نوال تھا ہاینہ کے دل نے ایک ی نٹ مس کی تھی اب خابیں آپ وہ اشکے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 430‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫حصار میں ہلکی سی آواز میں نولی تھی اوکے چیال رکھیا للا خاقظ چیدر اشکی بیسانی جومیا‬
‫‪...‬آگے ئکل گیا تھا‬

‫میں تھی شاتھ خلیا ہوں وجہدان ان دونوں کو رکیا نوال تھا سور چیدر مسکرا کر نوال تھا‬

‫کجھ دپر ئعد وہ اس پڑی سی جویلی کے ایدر داخل ہوۓ تھے وجہدان کے لتے نہ سب ییا‬
‫تھا لیکن وہ دونوں ابسی مہارت سے خل رہے تھے خیسے نہ کام نہت یار کر خکے ہوں‬

‫چبہی ایک چیکے سے چیدر نے ایک دروازہ کھوال تھا جہاں وہ کرسی سے ییدھا نے خال شا‬
‫پڑا ئظر آیا تھا شالے گھییا ابسان چیدر اسے دیکھتے ہی اس پر جھتییا تھا چیدر ریلیکس ضرار‬
‫اسے دونوں ہاتھوں سے تھامے نوال تھس جھوڑ یار اشکی ہمت کیسے ہونی متری عزت کی‬
‫طرف آیکھ تھی اتھانے کی چیدر اس پر مکوں کی پرشات کریا نوال تھا یار وہ مر خاۓ گا ضرار‬
‫تھی ڈھارا تھا جس پر چیدر ایک ئظر اسے دیکھیا ییجھے ہیا تھا نولوں نہ کام یاشا نے ک یوں‬
‫کروایا تم سے؟ ضرار اشکی طرف بیٹھیا نوال تھا مجھ سے نہ کام ضرف یاشا نے نہیں کروایا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 431‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫وہ شحص یدہال شا نوال تھا تھر کس نے کروایا تھا تھویک چیدر اسے ایک زور دار ت ھتڑ مارے‬
‫نوال تھا اتمان نی نی اتمان نی نی نے کہا تھا مجھے نہ سب اشکے نو لتے ہی ضرار نے وجہدان کو‬
‫م‬ ‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫اشارہ کیا تھا جو اشکا اشارہ ھتے نور کو کال ال گیا تھا‬

‫ہیلو؟ نور فون اتھانے ہی نولی تھی اسییکڑ پر کرو خلدی وجہدان کے کہتے ہی نور مویاییل‬
‫م‬ ‫س‬
‫اسییکڑ پر کر گتی تھی جہاں ہاینہ اور الینہ یا ھی سے اسے دیکھ رہی ھی لیکن فون پر‬
‫ت‬ ‫ج‬

‫آنے والی آواز سے ہاینہ دل تھام کر رہے گتی تھی‬

‫انہوں نے مجھے اس کام کے لتے نہت بیسے دنے تھے مجھے بیشوں کی نہت ضرورت تھی‬
‫اور نہ مترے لتے نہت آشان تھا اتمان نی نی نے کہا کہ جب وہ مجھے کال کریں میں‬
‫فورن آیکی ی یوی کو کال مال کر آپ کا ینہ ییا دوں یاکہ خیسے تم نے انہیں جھوڑا تھا و بسے ہی‬
‫تمہاری مجنت تھی تمہیں جھوڑ کر خلی خاۓ وہ شحص اس کے غصے سے ڈریا نوال تھا اور‬
‫یاشا صاجب نے بس ایک قلیش مجھے د یتے کو نوال تھا اور ایک یار اس لڑکی کو ڈرانے کو‬
‫مدہم آواز میں نوال تھا داقع ہو خاؤ چیدر اسے چیکے سے دھکا د ییا نوال تھا چیکہ فون پر ہاینہ‬
‫اشکی ڈھار سے کایپ کر رہے گتی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 432‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫اسے نو میں نولیس کے ہوالے کروں گا ضرار ایک تمتر نے کال مالیا نوال تھا یاشا کہاں ہے‬
‫ک‬‫م ک‬
‫ج‬
‫چیدر اس پر جھکا تھا مجھھے ھھھ نہہہیں یتییا ان کا وہ شحص کابییا نوال تھا ییاؤ ورنہ چیدر‬
‫اس کا کولڑ یکڑے نوال تھا وہ نہی اشالم آیاد ہے اشکے وغالوہ مجھے کجھ نہیں ییا وہ پربسانی‬
‫سے نوال تھا چیدر جھوڑوں اس کو نولیس جود دیکھ لے گی وجہدان اسے ہیایا نوال تھا ئکلو‬
‫نہاں سے ضرار اسے اشارہ کریا نوال تھا جب وہ اشکے ییجھے یاہر ئکلے تھے‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫یار ہاینہ پربسان مت ہو الینہ اور نور اسے سمجھانے نولے تھے مجھے ایکی ایک یار شن لیتی‬
‫خا ہتے تھی میں کیسے ایتی پڑی غلطی ہو شکتی ہے مترے سے ہاینہ غصے سے نولی تھی یار‬
‫پتری غلطی نہیں ہے انہوں نے تجھے سو ہی ابسا کروایا تھا نور اسے بسلی د یتی نولی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 433‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہاں اور ہمیں ئقین ہے چیدر تھانی یاراض نہیں رہیں گے تم سے تم پربسان نہ ہو الینہ‬
‫اسے گلے لگانی نولی لیکن وہ محض سر ہال کر رہے گتی تھے‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ل‬ ‫ت‬ ‫ی‬‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ج‬


‫کہاں رہے گتے تھے آپ وجہدان کے آنے ہی نور اس پر تی ھی للا للا طا م یوی‬
‫ی‬
‫آنے ہی کون ماریا ہے وجہدان مسکرا کر کہیا ییڈ پر بیٹھا تھا میں ایتی پربسان تھی آپ کے‬
‫لتے نور مصوم نت سے نولی تھی جب وجہدان نے اسے ا یتے شاتھ لگایا تھا ا بسے کاموں‬
‫میں دپر ہو خانی ہے وجہدان اسے جود سے لگاۓ نوال تھا تھوک تھی لگ رہی ہے ؟ نور‬
‫ت‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫اشکی طرف د تی نولی ھی ہاں ہت وجہدان صوم نت سے نوال تھا یں اڈدر کرنی ہوں نور‬
‫م‬ ‫م‬ ‫ن‬ ‫ھ‬
‫اییا فون پر تمتر مالنی نولی تھی کھانہ کھانے کے ئعد وجہدان ییڈ پر ڈھے شا گیا تھا کیا ہوا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 434‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫نہت تھک گتے؟ نور قکر میدی سے نولی ہاں نہت وجہدان سر اشکی گوڈ میں ر کھے نوال تھا‬
‫کل یانو کے خلیں گے نور مسکرا کر اشکے یالوں میں ائگلیں ت ھتڑنی نولی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫سب جتر سے ہو گیا؟ الینہ اسے خاۓ د یتی نولی تھی ہاں للا کا شکر بس اب یاشا کو یکڑیا‬
‫ہے ضرار مویاییل میں مصروف شا نوال تھا جی للا سب جتر ہی ر کھے آمین الینہ اشکے یاس‬
‫ت‬ ‫ش‬ ‫م‬ ‫ح‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫تی مجنت سے نولی ھی ہاں ضرار اسے صار یں لتے نوال تھا کر ہے آج ہانی کو ھی‬
‫حف نفت ییا خل گتی الینہ اشکے حصار میں نولی تھی ہاں شکر ہے لیکن اب دیکھتے ہیں وہ‬
‫میانی کیسے ہیں اس ڈھ نٹ کو ضرار مسکرا کر نوال تھا جی نہیں ہمارے چیدر تھانی نہت‬
‫ا جھے ہیں الینہ منہ ییاۓ نولی تھی میں تھی اجھی طرح ہی خاییا ہوں اسے وہ خلدی ما یتے‬
‫والوں میں سے نہیں ضرار کجھ سو چتے ہوۓ نوال تھا وہ مان خابیں گے جب ہاینہ میاۓ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 435‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫گی الینہ پرشکون سی نولی ہاں شاید لیکن اب آیکو متری مایتی پڑے گی ضرار ذو معانی ایداز‬
‫میں کہیا اس پر جھکا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫وہ خیسے ہی روم میں آیا تھا ئظر شا متے ییڈ پر مویاییل نوز کرنی ہاینہ پر پڑی تھی جو اشکی‬
‫موجودگی مخشوس کرنے ہی شابس روکے ایتی خگہ پر جم سی گتی تھی کیا خال ہیں؟ چیدر‬
‫اشکے یاس آیا سوخ لہچے میں نوال تھا تھیک ہوں آپ کا کیسا گزرا دن؟ ہاینہ جود کو یارمل‬
‫کرنی نولی تھی چیکہ چیدر اشکے تھیک موڈ پر جتران شا اسے دیکھتے لگا تھا طی نت تھی تھیک‬
‫ہے نہ؟ چیدر سرارت سے نولیا اشکی گوڈ میں سر رکھ گیا تھا جی تھیک ہے ہاینہ ک نف یوز سی‬
‫نولی تھی دغا کرو کل یاشا کا ییا خل خاۓ تھر اس سے جساب کلتڑ کرکے ہم ملیان وابس‬
‫خابیں گے اور میں خانے ہی مما سے رحصتی کی یات کروں گا چیدر سیجیدہ شا نوال تھا چیکہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 436‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہاینہ محض اسے دیکھ کر رہے گتی تھی چیدر آپ سے ایک یات نوجھوں؟ ہاینہ ک نف یوز سی‬
‫نولی تھی جی نوجھیں چیدر اشکی گوڈ میں سر ر کھے پرشکون شا نوال تھا متری ایک دوست کی نہ‬
‫ا یتے سوہر سے لرانی ہونی تھی لیکن ئعد میں ییا خال کے اشکا سوہر تھیک تھا ایتی خگہ نو‬
‫وہ سوری کیسے کرے؟ ہاینہ غام سے ایداز میں نولی تھی اسے خا ہتے ا یتے سوہر کے سیتے‬
‫سے لگ کر اسے سوری کہ دے چیدر مسکرا کر نوال تھا لیکن اگر سوہر غصے واال ہو نو؟ ہاینہ‬
‫منہ ییا کر نولی تھی یبہی اگر اشکی ییوی شترنی ہو نو وہ اسے آشانی سے میا شکتی ہے چیدر‬
‫ک‬ ‫ی‬
‫مسکرا کر کہیا آ یں یید کر گیا تھا‬
‫ھ‬

‫اشکی آیکھ کھولی نو نور اشکے حصار میں جہرے پر یال کی مصوم نت لتے سو رہی تھی ہلکی آنی‬
‫روستی اشکے جہرے کو مزید یکھار رہی تھی وہ اشکی بیسانی مجنت سے جومیا واسروم میں یید‬
‫ہو گ ی ا ت ھ ا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 437‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫و بسے میں ایک یات سوچ رہا تھا ضرار اسے دیکھیا نوال تھا جو سیسے کے شا متے کھڑی ا یتے‬
‫م‬ ‫س‬
‫یال سیوار رہی تھی کیا؟ الینہ یا ھی سے نولی ھی ہی کہ تم کجھ زیادہ ہی جھونی نہیں ہو‬
‫ن‬ ‫ت‬ ‫ج‬

‫مجھ سے؟ ضرار سرارت سے نوال تھا‬

‫نو کیا ہوا جھونے قد کی لڑکیاں ک یوٹ تھی نہت ہونی ہیں الینہ منہ ییا کر نولی تھیں اجھا‬
‫جی واقعی؟ ضرار اسے حصار میں لتے نوال تھا جی ہاں اور ایتی تھی جھونی نہیں ہوں‬
‫کیدھے یک نو آنی ہی ہوں الینہ منہ ییاۓ ہی نولی تھی جھونی نو ہو لیکن ک یوٹ تھی نہت‬
‫ہو ضرار اشکے رجسار پر لب ر کھے نولیا الینہ کو سرمانے پر مجیور کر گیا تھا اور جب ا بسے سرمانی‬
‫ہو نو اور تھی ک یوٹ لگتی ہو ضرار مسکرا کر نولیا آگے پڑھ گیا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 438‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫وجہدان فربش شا یاہر آیا تھا جب ئظر نور پر گتی تھی جو شاید اتھی اتھی اتھی تھی نور‬
‫خلدی اتھا کرو وجہدان لہچے میں شجتی لتے نوال تھا جی نور محض اییا ہی کہ یانی تھی خلدی‬
‫فربش ہوکر آؤ چیدر کی تھی صیح کال آنی تھی آج ا ستے یاہر خانے کا یالن کیا ہے ہم جب‬
‫سے نہاں آۓ ہیں کونی نہ کونی مسیلے میں تھیسے ہوۓ ہیں وجہدان اکیا کر نوال تھا آپ‬
‫اییا غصہ ک یوں ہو رہے ہیں؟ نور معصوم نت سے نولی تھی یار غصہ ک یوں نہ آۓ اوفس‬
‫سے کال پر کال آرہی ہیں بین خار دن ہم اور رکے گے اور تھر وابس خلیں گے سمجھ‬
‫آگتی ہے؟ وجہدان اشکے فریب ہویا شجتی سے نوال تھا جی نور معصوم نت سے نولی تھی اجھا‬
‫خلو تم موڈ حراب نہ کرو اییا وجہدان اشکے یاس آیا نوال تھا مجھے آپ کے غصے سے نہت ڈر‬
‫لگیا ہے وجہدان نور لہچے میں اداسی لتے نولی تھی اور مجھے تمہاری اس معصوم نت پر نے‬
‫خد ییار آیا ہے وجہدان اسے حصار میں لتے مسکرا کر نوال تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 439‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫فربش نہیں ہونی اتھی یک؟ چیدر واسروم سے ئکلیا نوال تھا مترے چیال سے نہاں اس‬
‫روم میں ایک ہی واسروم ہے جہاں سے اتھی اتھی آپ ئکلے ہیں ہاینہ منہ ییاۓ نولی تھی‬
‫کیا ہوا صیح صیح موڈ اوف ک یوں ہے چیدر اشکے یاس آیا نوال تھا موڈ تھیک ہے مترا آپ نہ‬
‫ییابیں ہم گھر جب خابیں گے؟ ہاینہ اکیا کر نولی تھی خلدی خلیں گے بس یاشا سے‬
‫جساب کلیتر کرلوں چیدر مجنت سے نوال تھا تھیک ہے ہاینہ غام سے ایداز میں کہتی واسروم‬
‫میں ییڈ ہوگتی تھی اسے کیا ہوگیا چیدر سو چتے ہوۓ نوال تھا‬

‫‪.¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫اس وقت وہ سب اشالم آیاد کے مشہور ربسیوری نٹ مویال میں موجود تھے ییابیں کیا کھانہ‬
‫بسید کریں گی آپ لوگ وجہدان ایکی طرف دیکھیا سرارت سے نوال تھا جو آپ کھال دیں گے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 440‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ب‬
‫نور تھی اسی ایداز میں نولی تھی جب اشکی ئظر شا متے یٹھی اس لڑکی پر پڑھی تھی ہاینہ نور‬
‫ت‬ ‫ب‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫ج‬
‫اسے د تی نولی ھی ہاں؟ ھے د کھ کون یٹھا ہے نور اسے اشارہ کرنی نولی ھی کون ہے‬
‫ب‬
‫ہاینہ اپرو احکا کر نولتی ییجھے مڑی تھی جب اشکی ئظر ییجھے یٹھی غابشہ پر گتی ایک یلخ‬
‫س‬
‫مسکراہٹ ہاینہ اور نور کے جہرے پر تھیلی تھی نہ نہاں کیا کر رہی ہے؟ الینہ یا ھی‬
‫ج‬‫م‬

‫سے نولی تھی جو ہم کر رہے ہیں گھو متے آنی ہوگی ہاینہ ئظریں اب الینہ کی طرف کرنی نولی‬
‫ک‬ ‫یی ی‬
‫تھی بییا تھی ہو گیا اشکا؟ نور جترت سے جھے د تی نولی ھی اقف نور جھوڑ دے اسے‬
‫ت‬ ‫ھ‬
‫شک ہو خاۓ گا الینہ اسے جٹ لگانی نولی تھی ہمم اوکے اوکے نور غام سے ایداز میں‬
‫کہتی کھانے کا ای نطار کرنے لگی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 441‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫خلو اب گھر خلتے ہیں ایتی ڈھتروں ئصوپر لیتے کے ئعد وہ بییوں شاتھ نولی تھیں شکر ہے‬
‫آیکو چیال آیا ضرار طتزیا لہچے میں کہیا آگے پڑھا تھا چیکہ الینہ تھی اشکے ییجھے گتی تھی میں‬
‫گاڑی اسیارٹ کر رہا ہوں آپ لوگ آخابیں وجہدان کہتے شاتھ ہی گاڑی کی طرف پڑھا تھا‬
‫خل ہانی نور اشکے کیدھے پر ہاتھ ر کھے نولی تھی دیکھ پترا ییدہ تھی شا متے کھڑا ہمارا ای نطار کر‬
‫رہا ہے نور اسے ج ھتڑنے ہوۓ نولی تھی میا لیا نو نے؟ نور کا ایک اور سوال آیا تھا اتھی‬
‫نہیں ہاینہ محض اییا کہتی اس تچے کے یاس تھاگی تھی جو شا متے کاتچ ہاتھ میں لتے بیٹھا‬
‫تھا جھوڑو بییا لگ خاۓ گی ہاینہ کاتچ کا ایک یکرا ا یتے ہاتھ میں لتے اس سے الگ کرنی‬
‫نولی تھی نہ مما کا ق یورٹ گالس تھا مما مجھے ماریں گی وہ تجا رونے ہوۓ نوال تھا ہم اور لے‬
‫دیں گے آپ کی مما کو آپ نہ جھوڑو لگ خاۓ گی ا بسے ہاینہ اسے ییار سے سمجھانی نولی‬
‫تھی نہ غابشہ کا بییا ہے نور اسے یاس آنی نولی تھی جس کا تھی ہے اسے لگ خاۓ گا‬
‫اتھی ہاینہ نول ہی رہی تھی جب غابشہ وہاں آنی تھی غلی تم نہاں کیا کر رہے ہو اتھو‬
‫ھ‬ ‫غ ک‬
‫غابشہ لہچے میں شکتی لتے نولی تھی چیکہ اشکے اس طرح لی کو یجتے سے لی نے ہاینہ کا‬
‫غ‬ ‫ی‬

‫ہاتھ تھاما تھا جس سے ہاینہ کے ہاتھ میں موجود کاتچ اشکے ہاتھ میں ڈب شا گیا تھا ہانی؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 442‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫نور ربسانی سے اشکا جون سے تھرا ہاتھ د تی نولی ھی تمہارا دماغ حراب ہے غابشہ؟ نور‬
‫ی‬
‫اشکی طرف سرخ آ کھیں لتے نولی تھی خلو غلی چیکہ وہ اسے ئغتر جواب دنے تچے کا ہاتھ‬
‫تھامے آگے پڑھ گتی تھی کیا ہوا ہے نہاں؟ چیدر کی آواز سیتے ہی ہاینہ نے دل تھاما تھا‬
‫ت‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫نور نو خا چیدر غصہ کریں گے ہاینہ اسے د تی نولی ھی ل کن یار نور پربسانی سے نولی ھی‬
‫میں کجھ نوجھ رہا ہوں کیا ہوا ہے؟ چیدر اب کی یار ہاینہ کا ہاتھ دیکھیا دھارا تھا جب نور‬
‫خلدی خلدی میں اسے شاری یات ییانی کجھ سو چتے ہوۓ گاڑی کی طرف پڑھ گتی تھی‬
‫چیکہ ہاینہ کی آیکھوں میں اب ئکل نف سے آبشو آ خکے تھے کہاں گتی ہے وہ اسے نو میں‬
‫دیکھیا ہوں چیدر طیش سے کہیا آگے پڑھا تھا جب ہاینہ نے اشکا یازو تھاما تھا نہیں یلزز‬
‫چیدر ہاینہ اسے روکتی ئکل نف سے نولی تھی نو کس نے کہا تھا کہ قصول میں گھستے کو ہاں؟‬
‫اب شکون مل رہا ہے؟ چیدر غصے سے کہیا اسے شاید پر لیا تھا ہاں مل گیا شکون ہاینہ منہ‬
‫ییا کر نولی تھی آ ییدہ میں نہ دیکھوں کسی کے مسیلے میں گھستے ہوۓ چیدر اسے دنوار سے‬
‫لگاۓ نوال تھا مجھے مترے یدلے نہت ا جھے سے لیتے آنے ہیں اور آپ تھی اسیلے تچ‬
‫کے ر ہتے گا ہاینہ منہ ییاۓ نولی تھی تم تھی نے قکر رہو مجھے چ نگلی یلیاں نہت بسید ہیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 443‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫چیدر مسکرا کر کہیا اشکے ہاتھ پر لب ر کھے نولی تھا ہاینہ نے ایک ی نٹ مس کی تھی گھر‬
‫خاکے اس پر کجھ لگانے ہیں اتھی تھوڑا شا پرداست کرلو وہ اسے جود سے لگاۓ آگے‬
‫پڑھیا مجنت سے نوال تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫ضرار خلو چیدر ہویل میں داخل ہونے ہی نوال تھا کہاں؟ ضرار یا ھی سے نوال تھا یاشا کے‬
‫یاس چیدر اپرو احکا کر نوال تھا صیح خلیں گے ضرار ایک لفطی جواب د ییا آگے پڑھا تھا کیا‬
‫مطلب ہے صیح اتھی کیا ہے؟ چیدر اسے روکیا نوال تھا بس یار میں یاگل ہوں جو پترے‬
‫اشارے پر ہی خلیا رہو گا؟ جب سے آیا ہوں مجھے نو پرای یوسی ملی ہی نہیں ہے اور ایک نو‬
‫ہے جس سے صتر ہی نہیں ہویا ییا نہیں نو نے مجھے کیا سمجھا ہوا ہے ضرار شحت لہچے‬
‫میں نولیا آگے پڑ ھتے نور الینہ ہاینہ اور وجہدان کو م یواجہ کر گیا تھا کیا ہو گیا ہے؟ مسیلہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 444‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ضرف مترا نہیں ہے پترا تھی ہے اسیلے آرام سے چیدر اب تھی تھیڈے لہچے میں نوال تھا‬
‫ہاں مترا ہے نہ میں اییا جود دیکھ لوں گا تھییک نو سو مچ ضرار طیش سے کہیا آگے پڑھ گیا‬
‫تھا چیکہ چیدر ایتی اشکے اس ایداز پر یتے غصاب لتے ایدر پڑھا تھا جو کہ ہاینہ نے تچونی نوٹ‬
‫ک ی ا ت ھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫نہ کیا طرئفہ ہے؟ آپ کو ا بسے یلکل یات نہیں کرنی خا ہتے تھی کیا ہو گیا ہے آپ کو ضرار‬
‫الینہ اشکے ییجھے آنی منہ ییاۓ نولی تھی ہاں ییا ہے یار ایک دم ہی غصہ آگیا تھا میچو دادا کی‬
‫کال آنی تھی انہوں نے کہا کہ چیدر کو کونی تھی حزیانی قدم اتھانے سے رکوں اسیلے زرا‬
‫شجتی سے نول گیا لیکن کل اسے سمجھا لوں گا ہے نو ڈھ نٹ نہت مشکل سے مانے گا‬
‫ضرار کجھ سو چتے ہوۓ مسکرا کر نوال تھا للا کرے مان خابیں الینہ پربسانی سے نولی تھی تم‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 445‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫نو جھوڑو تم ضرف متری قکر کیا کرو ضرار اسے فریب کریا نوال تھا چیکہ الینہ کا دل اشکے فریب‬
‫آنے سے تھم ضرور خایا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫آج تم نہت ییاری لگ رہی تھیں وجہدان اسے ییجھے سے حصار میں لتے اشکی گردن پر‬
‫ک‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫ک‬ ‫م‬
‫سر ئکاۓ نوال تھا اجھا ھن ہے نور سرارت سے نولی ھی شچ ہے ھن لگانے کی ضرورت‬
‫ھ‬ ‫ج‬
‫ھ‬
‫نہیں ہے مجھے وجہدان منہ ییاکر نوال تھا ا ھھھا جی نور اتھی تھی اسی ایداز میں نولی تھی‬
‫ہم گھر خابیں گے نو تم مما کو میانے کی کوشش کریا وہ خلدی مان خابیں گی و بسے نو ہمنہ‬
‫ہ‬ ‫ج‬
‫واال آ ییدیا زیادہ اجھا ہے وجہدان اسے آیکھ ماریا نوال تھا و ججججہہہہدابیتین نور سرما کر نولتی دور‬
‫ہونی تھی جب وہ اسے چیکے سے فریب کریا اشکی گردن مین منہ دے گیا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 446‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫کمرے میں داخل ہونے ہی ا ستے چید جتزیں زمین نوس کی تھیں ہاینہ تھی اسی کے ییجھے‬
‫آنی تھی خایتی تھی وہ اس وقت غصے میں ہے اس سے نہلے چیدر کجھ اور نوڑیا ہاینہ لمحہ‬
‫صا ئع کتے ئغتر اشکے گلے لگی تھی ریلیکس وہ اشکے گلے سے لگی اشکی کمر شہالنی نولی تھی‬
‫چیکہ چید کے یتے حصاب اشکی اس حرکت سے ڈھیلے پڑے تھے سب تھیک ہو خاۓ‬
‫گا ریلیکس ہاینہ اشکے جہرے کے گرد ہاتھوں کا ییالہ ییانی نولی تھی ابساللا چیدر لمتے شابس‬
‫لییا اشکے دونوں ہاتھ غفیدت سے جومیا نوال تھا آپ یلزز غصہ نہ ہو ہاینہ مصوم نت سے نولی‬
‫تھی جو خکم چیدر دل پر ہاتھ ر کھے مسکرا کر نوال تھا بیٹھو میں ہاتھ پر کجھ لگایا ہوں چیدر‬
‫اسے ا یتے شاتھ بیٹھاۓ نوال تھا چیکہ ہاینہ مسکرا کر اشکے شاتھ بیٹھ گتی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 447‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ب‬
‫اب آ ییدہ چیال رکھیا چیدر اشکے ہاتھ پر یتی یایدھے نوال تھا جی ہاینہ ئظریں جھکاۓ یٹھی‬
‫تھی مجھے زیدگی میں ایک یار ہی مجنت ہونی ہے اور وہ مجھے متری ی یوی سے ہونی ہے ئقین‬
‫کرو اب دییا جہاں کی لڑکیاں مترے لتے کجھ تھی نہیں ہیں اور نہی شچ ہے اور نہ کریڈیٹ‬
‫تھی تمہیں ہی خایا ہے مترا اس میں کجھ نہیں ہے میں بس اییا ہی کہوں گا کہ کسی ا بسے‬
‫ابسان کے ییجھے اییا گھر حراب نہ کرو جو متری زیدگی میں ہے ہی نہیں اور اگر ابسا کجھ ہویا‬
‫جب تھی ایک لڑکی کو ایک عورت کو کٹھی ایتی خگہ نہیں جھوڑنی خا ہتے ک یوں کہ للا یاک‬
‫نے ایک عورت میں ایتی طاقت رکھی ہے کہ وہ ا یتے پرے سے پرے سوہر کو تھی ایتی‬
‫مجنت سے سیدھے را ستے پر ال شکتی ہے چیدر اشکا ہاتھ تھامے مجنت اور شدت سے نوال‬
‫تھا جی ہاینہ محض اییا ہی کہ یانی تھی چیکہ اشکا جھکا سر اس یات کی گواہی دے رہا تھا کہ‬
‫وہ ایتی غلطی پر سرمیدہ ہے سوری نولو اب نہت ہو گیا نہت ہوگتی یدتمتزی نہت غلط‬
‫سمجھ گیا نہت دور خلی گتیں نہت غلط غلط یابیں کر لیں اب سوری نولو مجھے چیدر اشکی‬
‫مصوم نت دیکھیا جود تھی الڈ سے نوال تھا سوری ہاینہ آیکھوں میں آبشو لتے فورن سے نولی تھی‬
‫دل سے چیدر اشکے فریب آیا نولیا ہاینہ کی ی نٹ ضرور مس کر گیا تھا دل سے سوری ہاینہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 448‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ئظریں جھکا کر نولی تھی چیکہ اشکی جھکی ئظریں چیدر کا مزید صتر آزما رہی تھیں ابس اوکے‬
‫ی‬
‫چیدر یاری یاری اشکی آ کھیں جومیا اتھ گیا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫یار یاسنہ کرنے یاہر خلتے ہیں وجہدان ان سب سے مجاطب ہونے نوال تھا ہاں آج یاہر‬
‫خلتے ہیں نور اور ہاینہ تھی شاتھ نولیں تھی اوکے تھر میں ئکال رہا ہوں گاڑی رہا ہوں آپ‬
‫سب آخابیں چیدر معرورا خل خلیا آگے پڑھ گیا تھا‬

‫کونی گایا ہی لگا دیں نور اکیا کر نولی تھی کیوں کہ کل کی وجہ سے چیدر اور ضرار آبس میں‬
‫یات نہیں کر رہے تھے صیح صیح گانے نہیں سیتے ہاینہ سرارت سے نولی تھی جس ئع نور‬
‫منہ ییا کر بیٹھ گتی تھی کوبسا لگ اتھی چیدر نول ہی رہا تھا جب کسی نے ایکی گاڑی پر‬
‫قاپرییگ کی تھی سٹ ضرار ییجھے دیکھیا ڈھارا تھا کون ہے؟ چیدر یتے حصاب لتے نوال تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 449‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ینہ نہیں شاید یاشا کا کام ہے ضرار ییجھے دیکھیا نوال تھا چیدر ڈھیان سے شا متے دیکھ وجہدان‬
‫شا متے کی طرف اشارہ کریا نوال تھا جہاں ایک گاڑی ایکی گاڑی کے شا متے آکر رکی تھی چیدر‬
‫ی‬
‫آ کھیں جھونی کرنے دیکھیا گن لتے یاہر آیا تھا چیکہ اشکت اپرنے ہی شا متے والی اس‬
‫یلیک کار کا دروازہ کھال تھا جہاں سے وہ یلیک سوٹ نہتے ئکال تھا چیدر اور ضرار شاید آج اسے‬
‫شالوں ئعد دیکھ رہے تھے وہ نہلے کی ئصنت اب زیادہ مصیوط لگ رہا تھا سو مستر سید چیدر‬
‫شاہ صاجب اور ضرار خان صاجب کیسا لگ رہا ہے آپ کو مجھے دیکھ کر کسی کو لگے نہ لگے‬
‫مجھے نو نہت اجھا لگ رہا ہے مجھے مترے دونوں دسمن جو ایک شاتھ ہی مل گتے اور اس‬
‫سے زیادہ مزے کی یات نہ ہے کہ ہے کہ ایکی کمزوریاں تھی مترے شا متے ہیں اشکا اشارہ‬
‫الینہ اور ضرار کی طرف تھا چیکہ اشکے کہتے ہی چیدر اس پر جھتییا تھا نہ نہ نہ چیدر صاجب‬
‫اس یار نہیں ک یوں کہ اس یار سیدھا گولی سے اڑا دوں گا یاشا اشکے ہاتھ ا یتے کولڑ پر سے‬
‫ہیایا نوال تھا چیکہ اشکا ایک ییدہ ییجھے سے چیدر کر سر پر گن یان حکا تھا چیدر ہاینہ دل پر‬
‫ہاتھ ر کھے یاہر ئکلی تھی اشکے شاتھ شاتھ الینہ اور نور تھی اشکے ییجھے ئکلی تھیں ایدر خاؤ‬
‫ب‬
‫ضرار وجہدان اور چیدر بی یوں شاتھ ڈھارے تھے اس سے نہلے وہ گاڑی میں یٹھتی یاشا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 450‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کے آدمی گاڑی کے آگے کھڑے ہو خکے تھے دیکھو زرا ضرار تمہاری ییوی مترے شا متے‬
‫ہے اب خیسے تم نے متری نہن کے شاتھ کیا تھا کیا اشکا یدلہ تھی نو لییا ہے نہ مجھے یاشا‬
‫چیاسی ہیسی ہیسیا نوال تھا تم نے متری نہن سے مجنت کے وغدے کتے اور شادی کسی‬
‫ت‬ ‫م‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫گ‬ ‫ہ‬ ‫ن‬
‫اور اے یٹھا رہے ہو تمہاری وجہ سے متری نہن ہسییال یک یچ تی کن اب یں م‬
‫سے ایک ایک یدلہ لوں گا یاشا بیش سے نولیا ایکی طرف پڑھا تھا جب چیدر نے چیکے سے‬
‫س‬
‫جود کع جھوڑوایا یاشا کر جھتییا تھا اشکا اشارہ ھتے ہی ضرار ا تی شلوؤ فولڈ کریا اس کے‬
‫ی‬ ‫ج‬‫م‬
‫آدم یوں کی ہڈیاں نوڑنے لگا تھا جس کام میں وہ تچین سے ماہر تھا وجہدان موقع یانے ہی‬
‫گاڑی کے ییجھے سے ئکلیا اییا خافو اتھاۓ اشکی ییوی کے یاس کھڑے آدمی کے ی نٹ میں‬
‫گھوشا حکا تھا نور کی دلقریب خییچ ئکلی تھی نور ریلیکس الینہ اسے تھامے نولی تھی الینہ کے‬
‫کہتے ہی نور اس میں ج ھپ سی گتی تھی ان سب کے کتے نہ سب ییا تھا ہاینہ جو ایتی گن‬
‫گاڑی سے ئکا لتے کو موڑی تھی کسی نے اسے کھییجا تھا جھوڑ دو مترے آدم یوں کو ورنہ‬
‫میں اسے خان سے مار دوں گا ا یتے ییجھے سے آنی گتی اس ڈھار سے چیدر کے پتزی سے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 451‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫لڑنے ہاتھ رکے تھے موڑ کر دیکھتے پرچیدر شاہ کو لگا تھا کسی نے اشکا شابس روک دیا تھا‬
‫یاشا ہاینہ پر گن یانے کھڑا تھا‬

‫یاشا چیدر کی یکڑ میں سے ئکلیا ہاینہ کے سر پر نہیجا تھا چیدر آپ اشکی یانوں میں مت آ بیں‬
‫اب نہ اکیال رہے گیا ہے ہاینہ یاشا کی گرقت میں سے نولی تھی میں اکیال تھی کافی ہوں وہ‬
‫اشکی آیکھوں میں دیکھیا ڈھارا تھا چیکہ ضرار اشکے ییدوں کی ہڈیاں نہت مہارت سے نوڑ حکا‬
‫تھا اور دوسری طرف وجہدان نولیس کو فون کرنے کے لتے شاید پر گیا تھا ہاینہ کو کجھ ہو‬
‫گیا نو نور الینہ کو د یکھے نولی تھی نہیں اسے ابساللا کجھ نہیں ہوگا خا ہتے ہوۓ تھی الینہ‬
‫ا یتے آبشو روک نہیں یانی تھی جھوڑو مجھے ہاینہ یاشا کے ہاتھ پر ا یتے دی یوں سے بسان‬
‫جھوڑنی ییجھے ہونی تھی چیکہ اشکے اس اخایک وار پر یاشا سیٹھل نہ شکا تھا چیدر لمحہ صا ئع‬
‫کتے ئغتر ہاینہ کو تھام حکا تھا تم تچو گی نہیں مجھ سے یاشا گن لوڈ کریا ہاینہ کا بسانہ لیتے‬
‫ڈھارا تھا تھا کی آواز سے گولی خلی تھی الینہ کو لگا تھا وہ اگلہ شابس نہیں لے یانی تھی‬
‫وجہدان کے فون پر یات کرنے لب رکے تھے ضرار ایتی یاشا کو گرقت میں کے حکا تھا‬
‫چیدر نے شابس روکے ہاینہ کو تھاما تھا چیکہ ہاینہ اشکی گرقت سے ئکلتی جترت ذدہ سی نور‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 452‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کی طرف تھاگی تھی جو ہاینہ چے آگے آنی گولی جود پر کے خکی تھی ہاینہ کو لگا تھا دییا چٹم‬
‫ہو خکی ہے نور اشکے ہاتھوں میں جون سے لت یت پڑی تھی وجہدان کی ئظر خیسے ہی‬
‫پڑی تھی اور آج وجہدان غلی اظہر کو لگا تھا وہ ہار حکا ہے وہ ایتی جوسیاں کھو حکا ہے‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫اس وقت وہ اشالم آیاد کے ہسییال میں موجود تھے الینہ خاۓ تماز پر ھی آبشوؤں سے‬
‫دغا میں مصروف تھی اور دوسری طرف ہاینہ ایک یک آنی سی نو کے دروازے کو دیکھ رہی‬
‫تھی و بسے میں مر گتی نو نو تمہیں متری کمی مخشوس ہوگی؟ نور منہ ل نکاۓ نولی تھی قصول‬
‫یکواس کرنی ہے نو میں خاؤں ہاینہ اسے جٹ لگانی نولی تھی و بسے تھی نہلے میں مروں گی‬
‫ہاینہ ادا سے نولی تھی میں تجھے ایتی آشانی سے مرنے دوں گی ہی نہیں نور منہ بشور کر نولی‬
‫تھی دیکھتے ہیں ہاینہ مسکرا کر کہتے لگی تھی دیکھ لییا نور کے کالج میں کہے گتے القاظ اشکے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 453‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کانوں میں گو تچے تھے ان سب سے دور وجہدان دنوار سے ییک لگاۓ آیکھوں یید کتے کھڑا‬
‫تھا مجھے آپ کے غصے سے نہت ڈر لگیا ہے ‪,‬وہ وہ مجھے جھوڑے گا نہیں وہ مار دے گا‬
‫مجھے ‪,‬آپ مترے شاتھ ہیں نو مجھے کونی ڈر نہیں ہے اشکے ذہن میں یار یار نور کی یای یوں‬
‫آرہی تھیں یا للا متری زیدگی سے متری واخد جوسی کو مت جھییا یلزز آج کافی عرصے ئعد‬
‫اشکے ل یوں سے دغا ئکلی تھی وہ تماز کا یایید تھی تھا لیکن ا یتے لتے دغا نہت کم مایگیا تھا‬
‫ایک آبشو تھا جو گرا تھا ایک آمید تھی جو خاگی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫سب تھیک ہو خاۓ گا چیدر اشکے یاس بیٹھیا نوال تھا کجھ تھیک نہیں ہوگا نہ سب متری‬
‫وجہ سے ہوا ہے ضرف متری وجہ سے میں ہی ہوں ان سب کی وجہ ہاینہ اشکے سیتے پر‬
‫مکے مارنی نولی تھی بس بس جپ چیدر اشکے خلتے ہاتھ تھامیا اسے حصار میں لتے اشکا یازو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 454‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫مسلیا نوال تھا کجھ نہیں ہوگا للا یاک بس تھیک کریں گے چیدر اسے جود سے لگاۓ نوال تھا‬
‫چیکہ ہاینہ اشکا کیدھا یانے ہی تھوٹ تھوٹ کر رونی تھی طی نت حراب ہو خاۓ گی چیدر‬
‫اشکے سر پر ہاتھ ت ھتڑیا جپ کروانے کو نوال تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫اے حڑیل الینہ اسے مکا مارنی نولی تھی جی تھوت نور تھی اسی ایداز میں نولی تھی و بسے ہم‬
‫نہ شاتھ مریں گے یاکہ ہم دونوں تھوت اور حڑیل ین کر ہانی کو ڈرایا کریں گے نور ہیستے‬
‫ہوۓ نولی تھی ہی ہی ہی الینہ طتزیا ہیستی اشکے جٹ لگا خکی تھی گزرے یل سو چتے ہی‬
‫الینہ کے آیکھوں میں سے الئعداد آبشو گرے تھے الینہ چبہی ضرار اشکے یاس آیا تھا جی وہ‬
‫محض سر ہال گتی تھی کجھ نہیں ہوگا اور تم کہتی ہو نہ تمہاری دغابیں خلدی قیول ہونی ہیں‬
‫وہ تھی خلدی تھیک ہو خاۓ گی ضرار اسے جود سے لگاۓ نوال تھا آمین الینہ رونے ہوۓ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 455‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫نولی تھی ڈاکتر اتھی یک نہیں آۓ ییا نہیں کیسی ہے وہ الینہ ضرار سے لگی رونے ہوۓ‬
‫نولی تھی چبہی آنی سی نو کا دروازہ کھال تھا سب سے نہلے وجہدان ان کے یاس نہیجا تھا کیا‬
‫ہوا ڈاکتر؟ وہ سب ایک شاتھ نولے تھے ڈویٹ وری گولی سب جھو کر ئکلی ہے لیکن آئکا‬
‫بیسی نٹ ویک ہے اسیلے تھورا یاتم لے گا ڑیکور ہونے میں حظرے کی کونی یات نہیں ہے‬
‫ڈاکتر مسکرا کر نوال تھا چیکہ الینہ اور ہاینہ جوسی سے ایک دوسرے کے گلے لگی تھیں ہم‬
‫کب ملیں گے؟ وہ دونوں شاتھ نولیں تھی بس خیسے ہی ہوش آیا ہے آپ مل لیجتے گا‬
‫ڈاکتر انہیں ئفصیل ییایا آگے پڑھ گیا تھا وجہدان کی شابس اب خاکر تجال ہونی تھی‬

‫اشکی آیکھ کھولی نو جود کو بسییال کے ییڈ پر یایا تھا ئظر گھومانے سے ییا لگا کہ وجہدان اشکے‬
‫شاتھ ہی بیٹھا تھا آرام سے اتھو مت اتھی وجہدان اسے اتھیا دیکھ فورن اشکے یاس ل نکا تھا‬
‫نور محض سر ہال گتی تھی کسیا قیل کر رہی ہو؟ وجہدان اشکا ہاتھ تھامے نوال تھا نور نے اس‬
‫وقت اشکی آیکھوں میں کیا نہیں دیکھا تھا دکھ ئکل نف کرب اسے کھونے کے ڈر سے آیکھوں‬
‫میں ا یکے آبشو سب اشکی نے خد مجنت کی گواہی دے رہی تھیں تھیک ہوں آپ پربسان‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 456‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫نہ ہوں نور نہر نہر کر نولی تھی آپ تھیک ہو خاؤ گی نو پربسان تھی نہیں ہوئگا متری خان‬
‫ئکل گتی تھی نور وجہدان اس سے لگا تچوں کی طرح نوال تھا اب نو میں آپ کے شاتھ ہی‬
‫ہوں نہ اب آپ پربسان نہ ہوں نور اشکے یالوں مین ائگلیاں ت ھتڑنی نولی تھی چبہی دروازہ‬
‫س‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫ش غ‬
‫نوک ہوا تھا وجہدان اس سے الگ ہویا سیدھا ہوا تھا ا الم م الینہ م کرانی ہونی ایدر‬
‫داخل ہونی تھی نور نے تھی مسکرا کر اسے دیکھا تھا میں زرا کال لے کر آیا ہوں وجہدان‬
‫م‬ ‫م‬ ‫ب‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫ئک ش غ‬
‫فون اتھاۓ یاہر ال تھا ا الم م کی یس مار خان ہاینہ ہاتھ یں کافی کے گ‬
‫اتھاۓ ایدر آنی تھی اشکی یات پر نور نے منہ بشور کر اشکی طرف دیکھا تھا ہاں نو ک یوں آنی‬
‫تھیں مترے شا متے اییا مزہ آیا اگر میں نہاں لیتی ہونی اور مترا میاں مترے لتے تھوڑا‬
‫نہت رو ہی لییا ہاینہ جسرت سے نولی تھی طونہ کر الینہ اسے جٹ لگانی نولی تھی نور محض‬
‫اسے الیت د یتی رہے گتی تھی جتر اور سیابیں ہڈی مڈی شالمت ہے؟ ہاینہ ایک یار تھر‬
‫سرارت سے نولی تھی الینہ اس ئغترت کو کہو خاۓ نہاں سے نور منہ ییا کر نولی تھی بییا‬
‫میں نہیں خا رہی الینہ خاۓ گی یاہر کیوں کہ اشکے میاں سے کونی لڑکی ملتے آنی ہے یاہر‬
‫س‬
‫خاؤ بییا ئظر رکھو ہاینہ اسے اشادہ کرنی نولی تھی چیکہ الینہ اشکا اشارہ ھتے ہی یاہر کی ھی‬
‫ت‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫ج‬‫م‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 457‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہاں تھتی نور اوہ آنی میں بیس مار خانی کیا مخشوس کر رہی ہیں آپ ہاینہ ایک یار تھر اس کو‬
‫ج ھتڑنے میں مصروف ہو گتی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫مجھے ییاؤ کہاں ہے مترا تھانی کہاں رکھا ہے تم نے اشکو آتمہ اشکے شا متے کھڑی خییخ رہی‬
‫تھی جہاں تھی رکھا ہے اسے نو اب میچو دادا ہی سمیٹھالیں گے اسیلے تم تھی شکل گھوم‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ج‬
‫کرو اب نہاں سے ضرار اکیا کر نوال تھا میں تمہیں جھوڑوں گی نہیں وہ جو اس کر تی ھی‬
‫ی‬‫ت‬
‫ت ی‬
‫کسی نے اسے چیکے سے ییجھے کیا تھا جتردار جو مترے سوہر کی طرف آیکھ اتھا کر ھی د ھی‬
‫ک‬

‫نہت ہو گیا تمہارا نی نی اب رسنہ یانو اییا الینہ ضرار کے آگے کھڑی آتمہ کا ہاتھ مصیوطی‬
‫سے تھامے نولی تھی تم ہونی کون ہو مجھے ر کتے والی آتمہ ڈھاری تھی ی یوی ہوں اشکی سمجھ‬
‫آنی؟؟الینہ تھی اسی طرح ڈھاری تھی وہ ا یتے غصے پر سروع سے کیترول رکھتی تھی لیکن‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 458‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫شاید آج اشکی پرداست سے یاہر ہو گیا تھا اور نہ نہلی یار تھا کہ الینہ خان کسی سے اس‬
‫طرح یات کر رہی تھی اوہ نو تم ہو اشکی ی یوی سرم کرو تمہارا سوہر نہلے متری مجنت میں‬
‫ک‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ی‬
‫گرقیار رہے حکا ہے آتمہ لچی سے مسکرانی ھی سرم نو ہیں کرنی خا ہتے ییا ہیں یسی‬
‫ہ‬‫ن‬ ‫ی‬ ‫ک‬ ‫ش‬ ‫ق‬ ‫گ‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫ی‬
‫لڑکی ہو ھے ہی پڑھ تی ہو دا ع ہو خاؤ اور آ ییدہ ل د کھانی نو اجھا یں ہوگا الینہ کے‬
‫اس طرح خالنے سے آتمہ ایک ئظر ضرار پر ڈالتی آگے پڑھ گتی تھی ہمم کیا یات ہے‬
‫چیاب ضرار مسکرا کر نوال تھا چیکہ الینہ ایک شحت ئظر اس پر ڈالتی ایدر کی طرف پڑھی تھی‬
‫یار متری کیا غلطی ہے ضرار ییجھے سے اسے ئکاریا نوال تھا لیکن وہ اس کو اگ یور کرنی آگے پڑھ‬
‫گ تی ت ھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫بین دن ئعد‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 459‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫خلو ہاینہ بییا خلدی کرو عیا ییگم کی آواز سے وہ پتز پتز قدم پڑھانی ییجھے آنی تھی وایٹ کلر کی‬
‫فراک نہتے جس پر گولڈن ئقیس شا کام تھا کانوں میں وایٹ ہی جھمکے نہتے الیٹ سے‬
‫میک اپ میں وہ نہت جوئصورت لگ رہی تھی ماشاللا ماشاللا زی نب اسے ج ھتڑنے ہوۓ‬
‫نولی تھی شکرنہ ہاینہ تھی اسی ایداز میں نولی تھی انہیں وابس آۓ بین دن ہو گتے تھے‬
‫م‬‫ک‬ ‫م‬
‫چیدر نو سیدھا شجاآیاد خال گیا تھا ک یوں کہ اشکا ورک ل ہو حکا تھا آج فزا کا ئکاح تھا نو آج‬
‫ان سب نے شجاآیاد ئکلیا تھا کجھ دپر میں وہ زیدی ہاؤس میں داخل ہوۓ تھے عیا ییگم‬
‫اور یافی سب ایدر خا خکے تھے چیکہ ہاینہ آسنہ آسنہ قدم اتھانی ایدر داخل ہو رہی تھی وہ‬
‫ئکاح کے ئعد آج نہلی یار نہاں آنی تھی خلدی کرو زی نب اسے اشارہ کرنی نولی تھی ہاینہ‬
‫سر ہالنی آگے پڑھی تھی جہاں سے چیدر وایٹ فمتز شلوار میں پتز پتز خلیا اسی طرف آرہا تھا‬
‫اس پر ئظر پڑ ھتے ہی اشکے پتز پتز خلتے قدم رکے تھے وہ اس وایٹ فراک میں کسی کو تھی‬
‫زپر کرنے کی صالجت رکھتی تھی کیا ہو گیا چیدر تھانی ئظر لگابیں گے کیا؟ زی نب اب چیدر‬
‫کو ج ھتڑنی نولی تھی نہیں ماشاللا ماشاللا ئظر ایار د ییا اشکی چیدر اسے دیکھیا نوال تھا چیکہ ہاینہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 460‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫اشکی یات سے ک نف یوز سی ئظریں جھکاۓ آگے پڑھ گتی تھی واہ واہ سٹم سٹم زی نب ایک یار‬
‫تھر سرارت سے نولی تھی جپ ہو خاؤ تم شدید سنگل لڑکی ہمیں ہی نوٹ کرنی رہو گی نو‬
‫ا بسے ہی سنگل مر خاؤ گی ہاینہ اسے جٹ لگانی نولی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫تمہیں میا نہیں کیا تھا میں نے اتھتے سے وجہدان اسے کچن میں دیکھیا شجتی سے نوال تھا‬
‫وہ میں کجھ نہتر قیل کر رہی تھی نو میں نے سوخا کہ خاۓ ییا لوں نور مصوم نت سے نولی‬
‫تھی کونی ضرورت نہیں ہے ہاں اگر تم نور ہو رہی ہو نو ہم خالہ کی طرف خلتے ہیں وہاں‬
‫زی نب تھی ہوگی نو تم نہتر قیل کرو گی وجہدان اسے جود سے لگاۓ یاہر الیا نوال تھا تم نے‬
‫نو تحہ ہی سمجھ لیا ہے اسے جب سے آۓ ہو بستر سے اتھتے ہی نہیں د یتے ہو ماں کا نو‬
‫اییا چیال نہیں کیا کٹھی ارم ییگم طتزیا نولی تھیں مما اسے گولی لگی ہے وجہدان جترت سے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 461‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫نولی تھی ضرف جھو کر ئکلی ہے ارم ییگم اس چیا کر نولی تھیں ایک ہی یات ہے وہ ویک‬
‫ہے اسیلے اتھی ایتی خلدی کونی کام نہیں کر شکتی وجہدان اب زرا پرم لہچے میں نوال تھا تم‬
‫ی‬
‫اسے ییلم کی طرگ جھوڑ آؤ میں ا بسے کام نہیں کر شکتی ڈیل ڈیل ارم ییگم لچی سے نولیں‬
‫تھیں چیکہ نور کی آیکھوں میں آبشو آ خکے تھے میڈ ہے نو صیح وجہدان شحت لہچے میں نوال تھا‬
‫وجہدان نور اشکا یازو تھامے اسے جپ ر ہتے کا اشارہ کرنی نولی تھی تھیک ہے میں اور نور‬
‫ایک دو دن کے کتے خالہ کی طرف خلیں خابیں گے میں وہی سے آوفس خال خاؤں گا‬
‫وجہدان اشکا تھام تھامے نولیا آگے پڑھ گیا تھا ییا نہیں کوبسا خادو کر دیا ہے مترے بیتے پر‬
‫ارم ییگم غصے سے کہتی ضوفے پر بیٹھ گتی تھیں‬

‫آپ کو خالہ سے ا بسے یات نہیں کرنی خا ہتے تھی نور منہ ییا کر نولی تھی اور انہیں تم سے‬
‫ا بسے یات نہیں کرنی خا ہتے تھی وجہدان ماتھا مسلیا نوال تھا اجھا آپ یتیشن نہ لیں نور اس‬
‫کے یازو پر سر ر کھے نولی تھی جب وجہدان اسے مصیوطی سے ایتی گرقت میں لییا اشکے‬
‫ہوی یوں پر جھکا تھا کافی دپر جود کو سراب کرنے کے ئعد وہ اس سے الگ ہوا تھا خلدی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 462‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫تھیک ہو خاؤ وجہدان مسکرا کر کہیا فربش ہونے کے کتے واسروم کی طرف پڑھ گیا تھا نور‬
‫خایتی تھی وہ آج کل اشکے اور ارم ییگم کی وجہ سے کافی پربسان تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫کب یک یاراض رہیا ہے ضرار اسے ییجھے سے حصار میں لتے نوال تھا میں نو نہیں ہوں‬
‫یاراض الینہ منہ ییاۓ نولی تھی یار متری غلطی نہیں تھی ضرار اسے سمجھایا نوال تھا نو کس‬
‫کی تھی؟ آپ کو خایا ہی نہیں خا ہتے تھا اشکے یالنے پر وہ منہ بشور کر نولتی ضرار کے دل‬
‫میں اپر رہی تھی اجھا نہ سوری ضرار مسکرا کر کہیا اشکے جوئصورت ہاتھوں میں گحرے ڈالے‬
‫نوال تھا اب مان تھی خاؤ پرسوں سے یاراض ہو ضرار اشکی بیسانی جومیا الینہ کو سرمانے پر‬
‫مجیور کر گیا تھا ابس اوکے الینہ سرمانی نولی تھی شکرنہ چیاب ضرار مسکرا کر نوال تھا و بسے‬
‫نہت تھوک لگ رہی ہے کیا ییایا ہے؟ ضرار ی نٹ پر ہاتھ ر کھے مصوم نت سے نوال تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 463‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫سب آپ کی بسید کا ہے الینہ مسکرا کر نولی تھی آپ فربش ہو خابیں میں کھانہ لگانی ہوں‬
‫الینہ ایتی ڈاپری الماری میں رکھتی نولی تھی یار نہ ڈاپری کسی دن میں جوری ضرور کروں گا‬
‫ضرار اسے ورن کریا واسروم میں یید ہو گیا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ہاینہ بییا چیدر کے روم میں فزا کا ڈو ییا تھول آنی ہوں میں وہ نو الدو زرا یایلہ ییگم اسے‬
‫مجاطب کرنی نولی تھیں کو فزا کے شاتھ یابیں کرنے میں مصروف تھی جی میں لے آنی‬
‫ہوں ہاینہ مسکرا کر کہتی اتھی تھی چیدر کے کمرے میں قدم رکھتے ہی ایک سرمیلی سی‬
‫مسکراہٹ اشکے جہرے پر تھیلی تھی کہاں رکھا ہے ڈو ییا وہ الماری کھولتی نولی تھی کیا کر‬
‫رہی ہو نہاں؟ جوری کرنے آنی ہو نہ جب ییجھے سے چیدر کی آواز آنی تھی وہ میں ہاینہ‬
‫ک نف یوز سی الماری کی طرف اشارہ کرنی نولی تھی وہ میں کیا سیدھی طرح ییاؤ کیا کرنے آنی ہو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 464‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫چیدر شجتی سے نوال تھا ہاینہ کو اشکے القاظ سیتے ہی جترت کا چ نکا لگا تھا فزا کا ڈو ییا لیتے آنی‬
‫تھی ہاینہ آیکھوں میں آبشو لتے نولی تھی ہاہاہاہا سوری یار آنی اتم سوری چیدر اشکی خالت‬
‫س‬
‫اتچواۓ کریا ہیسیا ہوا نوال تھا سرم نہیں آنی آیکو ہاینہ اشکا مزاق ھتے ہی صے سے الل‬
‫غ‬ ‫ج‬‫م‬
‫جہرہ لتے نولی تھی وہ رہا ڈو ییا چیدر ہیستے ہوۓ ییڈ کی شاید بییل پر ر کھے ڈو یتے کی طرف‬
‫اشارہ کریا نوال تھا شکرنہ ہاینہ غصے سے ڈو ییا اتھانی یاہر ئکلتی نولی تھی جب چیدر نے چیکے‬
‫سے اسے فریب کیا تھا ہاینہ کی ی نٹ مس ہونی تھی خان لیتے کے ارادے ہیں کیا چیدر‬
‫اشکے کان کے فریب سرگوسی کریا نولیا ہاینہ کو سرمانے پر مجیور کر گیا تھا مجھے خایا ہے ئکاح‬
‫کو دپر ہو رہی ہے ہاینہ اشکی گرقت میں ک نف یوز سی نولی تھی ہمیں نو کب سے قیول ہے‬
‫ت م‬
‫چیاب چیدر گھمیتر لہچے میں نوال تھا ہاینہ کی ی نٹ ایک یار تھر مس ہونی ھی ھے حججاییا‬
‫ھ‬ ‫ج‬‫ج‬
‫ت‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫ہہہے شاہ کونی آخاۓ گا ہاینہ ک نف یوز سی یاہر د تی نولی ھی چیکہ ا کے شاہ ہتے پر چیدر‬
‫ک‬ ‫ش‬ ‫ھ‬
‫مسکرا کر ییجھے ہوا تھا خاؤ چیدر اشکے گال پر لب ر کھے مجنت سے نوال تھا چیکہ اشکی اس‬
‫حرکت سے ہاینہ ہرپراہ کر سرم سے الل جہرہ لتے یاہر کی طرف تھاگی تھی ایک یار شادی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 465‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہوخاۓ تھر دیکھوں کا کہ کوبسا نہانہ کام کریا ہے تمہارا چیدر مسکرا کر کہیا روم الک کریا اشکے‬
‫ییجھے آیا تھا‬

‫زی نب زرا قل کی ییکحر لییا متری ہاینہ جود کو یارمل کرنی نولی تھی اوکے اوکے زی نب اییا‬
‫مویاییل اتھاۓ نولی تھی چیکہ زی نب سے نہلے چیدر ہمیشہ کی طرح ج ھپ کر اشکی ئصوپر‬
‫ا یتے فون میں ایار حکا تھا‬

‫نور خلدی آؤ وجہدان اسے آواز لگایا نوال تھا آنی بس نور اشکے ییجھے آنی تھی کب یک آؤ گے‬
‫وابس؟ ارم ییگم انہیں دیکھتی نولیں تھیں جب یک آپ متری ی یوی کو دل سے بسلمٹ‬
‫نہیں کربیں وجہدان ایک لفطی جواب د ییا نور کا ہاتھ تھامے آگے لے گیا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 466‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کھایا کھا لیں ضرار الینہ اسے آواز لگانی نولی تھی چبہی شارہ ییگم مسکرا کر اشکے اس آ بیں‬
‫تھیں اتھی آخاۓ گا تمہیں ییا نو ہے کہ نہانے میں دپر لییا ہے وہ تم مجھے نہ ییاؤ کہ کیسے‬
‫ب‬
‫دن گزرے وہاں شارہ ییگم کھانے کی بییل پر یٹھتی نولی تھیں نہت ا جھے متری زیدگی کے‬
‫سب سے ا جھے دن تھے الینہ مسکرا کر نولی تھی ماشاللا شارہ ییگم تھی اسی ایداز میں نولی‬
‫تھیں اور آ یکے کیسے گزرے اب سوال کی یاری الینہ کی تھی مترا کیا بس اب تم مجھے دادی‬
‫ییانے کا سوجو مترا دل نہیں لگیا اس گھر میں شارہ ییگم امید لتے نولیں تھی یلکل یلکل‬
‫ضرار روم سے ئکلیا الینہ کی طرف دیکھیا نوال تھا چیکہ الینہ سرم سے الل جہرہ لتے فورن خکن‬
‫کی طرف پڑھی تھی ییجھے ضرار اور شارہ ییگم کا اشکی خالت پر خایدار فہفہ گوتجا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 467‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫خلیں اب ہم خلتے ہیں عیا ییگم مسکرا کر اتھتی نولیں تھی کل ہم آ بیں گے تمہاری طرف‬
‫یات یکی کرنے اجشن صاجب روم میں داخل ہونے نولے تھے خیسے آپ کی مرصی دس‬
‫یار آ بیں شاخد صاجب مسکرا کر نولے تھے اہم اہم اہم ان کی یات شن کر یاہر کھڑی فزا‬
‫نے ہاینہ کو ج ھتڑا تھا خلیں مما ہاینہ اسے اگ یور کرنی عیا ییگم سے مجاطب ہونی تھی ہاں خلو‬
‫عیا ییگم یایلہ ییگم سے ملتی یاہر آنی تھیں دھیان سے خلیا نہ فراک لمتی ہے چبہی چیدر‬
‫ایدر آیا ہاینہ کو دیکھیا نوال تھا جی جی قکر نہ کریں ہم تھی چیال کریں گے اشکا زی نب تھی‬
‫اسی ایداز میں نولی تھی نہت شکرنہ چیدر دل پر ہاتھ ر کھے مسکرا کر نوال تھا‬

‫ایک گھیتے میں وہ لوگ ا یتے گھر تھے ہاینہ بییا چیدر تھیک کہ رہا تھا دھیان سے خایا اوپر نہ‬
‫فراک کجھ زیادہ ہی لمتی ہے عیا ییگم اسے اوپر خایا دیکھ فوری سے نولی تھیں جی مما ہاینہ‬
‫مسکرا کر کہتی اوپر کی طرف پڑھ گتی تھی دھیان سے خایا چیدر کے القاظ اشکے زہن میں‬
‫گو تچے تھے یاگل ہیں زیادہ ہی تچی ہو گتے ہیں ہاینہ جود سے کہتی روم کی خایب پڑھی تھی‬
‫جب اشکا یاؤں اشکی فراک سے الجھیا ان ییلیس ہوا تھا ایک دلقریب خییخ کے شاتھ وہ‬
‫‪....‬سب سے اوپر والی شتڑھی سے زمین نوس ہونی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 468‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫یار پتری ہاینہ سے یات ہونی مجھے ییا نہیں ک یوں اشکی نہت یتیشن ہو رہی ہے نور الینہ کو‬
‫کال مالنی نولی تھی ہاں ییا نہیں کہاں ہے جب سے آۓ ہیں ہم ہماری یات ہی نہیں‬
‫ہونی کل ہونی تھی دو منٹ کی نو ییا رہی تھی کہ شجاآیاد خایا تھا ا ستے آج فزا کے ئکاح میں‬
‫الینہ سو چتے ہوۓ نولی تھی اوہ تھر نو چیدر تھانی کے شاتھ پزی ہوگی نور ہیستے ہوۓ نوال‬
‫تھا ہاں الینہ تھی اسی ایداز میں نولی تھی اجھا تھر تھی نو ایک یار اسے کال کر لے مترا یی یجک‬

‫نہیں ہے نور الینہ سے نولی تھی جب وجہدان نے ییجھے سے اسے حصار میں لیا تھا اجھا‬
‫الینہ میں ئعد میں یات کرنی ہوں تم ا یتے ہاینہ سے کر لو یات نور اشکے آنے ہی کال رکھتی‬
‫نولی تھی آ گتے آپ کھایا لگا لوں نور اشکے حصار سے ئکلتی نولی تھی نہیں تم ربسٹ کروں‬
‫میں کھا کہ آیا ہوں تم نے کھایا؟ وجہدان الیا سوال کر گیا تھا جی کھا لیا نور مسکرا کر نولی تھی‬
‫گڈ و بسے نہت ییاری لگ رہی ہو آج کل تم وجہدان ذومعتی ایداز میں کہیا اشکی بیسانی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 469‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫جومیا نوال تھا ہر وقت آرام جو کرنی ہوں کونی کام ہی نہیں ہے کرنے کو نور مسکرا کر نولی‬
‫تھی اجھا جی وجہدان مجنت سے کہیا اسے ل یوں کو جومیا اس پر جھک گیا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫کیا ہوا پربسان ک یوں ہو ضرار واسروم سے ئکلیا نوال تھا کجھ نہیں ہاینہ کی وجہ سے پربسانی‬
‫ہورہی ہے کال ہی نہیں اتھا رہی الینہ پربسانی سے نولی تھی ہاں متری یات ہونی تھی‬
‫چیدر سے جب وہ تھاتھی کے شاتھ ہی تھا تم یتیشن نہ لو ضرار اسے حصار میں لتے مجنت‬
‫سے نوال تھا اجھا الینہ پرشکون سی نولی تھی میں تمہارے لتے کجھ الیا ہوں ضرار اشکے کیدھے‬
‫پر سر ر کھے مجنت سے نول رہا رہا تھا اور وہ مجھے ملے گا کب؟ الینہ اپرو احکا کر نولی تھی‬
‫جب تم مجھے وہ ڈاپری پڑ ھتے دو گی ضرار کیدھے احکا کر نوال تھا اجھا نو وہ آپ کسی اور کے‬
‫م‬ ‫س‬
‫لتے البیں ہیں الینہ اسے گھورنے ہوۓ نولی تھی کیا مطلب؟ ضرار یا ھی سے نوال تھا‬
‫ج‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 470‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫مطلب کے وہ ڈاپری نو میں آپ کو کٹھی نہیں دوں گی نو اسیلے وہ گفٹ آپ کسی اور کے‬
‫لتے النے ہوں گے الینہ اپرا کر نولی تھی وہ ڈاپری نو میں الکر لوں گا خانے من ضرار‬
‫سرارت سے کہیا اشکی بیسانی جومیا اشکی گردن میں یلیک کلڑ کا جوئصورت شا ی نکلس ڈال‬
‫گیا تھا نہ کییا ییارا ہے ضرار الینہ جوسی سے نولی تھی تم سے کم ضرار مجنت تھرے لہچے کہیا‬
‫اس پر جھک گیا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫واٹ؟ فزا زی نب کی یات شن کر صدمے سے نولی تھی ا بسے کیسے ہوشکیا ہے زی نب ہاینہ‬
‫ہسییال میں ہے؟ موم ڈیڈ نو سو رہے ہیں اور تھانی کو میں کیسے ییاؤں یار مترے میں‬
‫ہمت نہیں ہے فزا پربسانی سے نولی تھی اوکے تم یتیشن نہ لو میں کجھ کرنی ہوں فزا اسے‬
‫بسلی د یتی کال رکھ گتی تھی چبہی چیدر ا یتے روم سے ئکلیا ئظر آیا تھا تھانی کہاں خا رہے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 471‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہیں آپ؟فزا اسے آیا دیکھ فورن سے نولی تھی کجھ نہیں مترا دل گ ھترا رہا تھا نو سوخا واک کر‬
‫م‬
‫لوں تھوڑی تمہیں کیا ہوا ہے ایتی رات کو ک یوں خاگ رہی ہو؟ چیدر اشکا کمل خاپزہ لییا‬
‫ت‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫نوال تھا وہ تھانی اصل میں ہاینہ فزا پربسانی سے ادھر ادھر د تی نولی ھی ہاینہ کیا نولو؟‬
‫ھ‬
‫چیدر اب اشکے یاس آیا نوال تھا تھانی ہاینہ فزا اس کے غصے سے ڈرنی ئظریں جھکاۓ نولی‬
‫تھی کیا ہوا ہے ہاینہ کو نولو تھی مترا دل ت ھٹ خاۓ گا یار چیدر اب کی ڈھارا تھا تھانی‬
‫ہاینہ شتڑھوں سے گر گتی ہے اشکے سر پر نہت جوٹ لگی ہے اتھی تھی وہ ہسییال میں‬
‫ہے اور وہاں سب نہت پربسان ہے ڈاکتر نے کونی بسلی والی یات نہیں کی ہے فزا‬
‫اشکی ڈھار سے خلدی خلدی نولی تھی چیکہ چیدر کو لگا تھا کسی نے اشکا دل یید کر دیا ہے‬
‫تھانی آپ تھیک نو ہیں فزا اشکی خالت سے پربسان ہونی نولی تھی آنی اتم اوکے خاؤ متری‬
‫خانی للے کر آؤ گاڑی کی چیدر ایک ایک کر نوال تھا جی ال رہی ہوں فزا سے خانی لیتے کے‬
‫ئعد وہ گاڑی سڑک پرپتزی سے ڈورا گیا تھا شاید اسے لگ رہا تھا اگر وہ اشکے یاس نہ نہیجا نو‬
‫وہ اسے کھو دے گا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 472‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫نور الینہ وجہدان تھی اب ہسییال نہیچ خکے تھے زی نب کی کال ا یکے یاس تھی آنی تھی ہاینہ‬
‫کی کیڈبشن تھیک نہیں تھی نور نو کب سے بس روۓ ہی خا رہی تھی ہاینہ اشکے لتے نہت‬
‫اہم تھی اشکا کہیا تھا کہ ہاینہ ہی ایک واخد شحص تھی جو نور کو نے خد مجنت سے ہییڈل‬
‫کرنی تھی اور اسے ئکل نف میں دیکھیا اسے نے خد ئکل نف دے رہا تھا اور الینہ پربسانی سے‬
‫ادھر ادھر نہل رہی تھی وہ ضرف ہاینہ کو ہی اییا ہر دکھ سب سے نہلے ییایا کرنی تھی اشکے‬
‫شا متے وہ ہمیشہ ا بسے یات کرنی تھی خیسے وہ جود سے کرنی ہو ہاینہ اشکے لتے سب سے اہم‬
‫تھی اور نہ تھی شچ تھا کہ وہ اسے کسی تھی قٹمت پر کھویا نہیں خاہتی تھی‬

‫چبہی چیدر پتزی سے آیا ئظر آیا تھا اشکے دل میں عج نب عج نب چیال آرہے تھے لیکن وہ‬
‫خاییا تھا للا اسے کٹھی تھی ہاینہ سے دور نہیں کرے گا ہاینہ اشکے صتر کا تھل تھا ا ستے‬
‫ایتی زیدگی میں نہت کجھ گوایا تھا لیکن وہ ہاینہ کو کسی قٹمت پر کھویا نہیں خاہیا تھا ایک‬
‫وہی نو تھی جو اشکے شارے زجموں کا مرہم تھی اور اشکا کہیا تھی نہی تھا کہ ہاینہ اشکے رب‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 473‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کی طرف سے چیدر کا ئعام تھا وہ نہ سو چتے ہوۓ پتز پتز قدم اتھایا ان کی طرف آیا تھا کہاں‬
‫ہے کیا ہوا ہے؟ چیدر عیا ییگم کے یاس آیا نوال تھا اتھی کجھ نہیں ییایا ڈاکتر نے عیا ییگم‬
‫افسردگی سے نولی تھیں چبہی آنی سی نو کا دروازہ کھال تھا کیا ہوا ڈاکتر کیسی ہے ہماری‬
‫بیسنٹ وہ سب ایک شاتھ نولے تھے سی از قاین یاؤ کل یک ان کو آپ گھر لے خا یتے‬
‫گا ڈاکتر انہیں بسلی د ییا آگے پڑھ گیا تھا سب سے نہلے عیا ییگم اور شاخد صاجب اس‬
‫سے ملے تھے تھر نور اور زی نب تھر الینہ چیدر نہیں آۓ الینہ؟ ہاینہ غام سے ایداز میں‬
‫نولی تھی آۓ ہیں ہم خابیں گے نو تمہارے یاس تھی آخابیں گے الینہ مسکرا کر نولی تھی‬
‫ی‬
‫دیکھوں آ گتے الینہ دروازے کی طرف د تی نولی ھی جہاں سے چیدر دا ل ہوا تھا الینہ‬
‫خ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬
‫ب‬ ‫ش‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫ک‬ ‫ئ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫ی‬
‫اسے د تی فورن ہی ل تی ھی چیدر سر جھکاۓ ا کے یاس ٹھا تھا ہاینہ کو اس وقت‬
‫وہ کونی جھویا تحہ ہی لگ رہا تھا میں نے کہا تھا دھیان رکھیا چیدر سر جھکاۓ نوال تھا شاید وہ‬
‫ہاینہ کو ا بسے دیکھتے سے ڈر رہا تھا میں تھیک ہوں چیدر ہاینہ اشکا ہاتھ تھامے ا بسے نولی‬
‫تھی خیسے اشکے شا متے اس وقت چیدر نہیں کونی جھویا شا تحہ ہو اور چیکہ چیدر اتھ کر اسے‬
‫ت‬
‫جود میں ھییج حکا تھا ہاینہ کو ایتی گردن پر کجھ تمی مخشوس ہونی تھی وہ سمجھ گتی تھی چیدر رو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 474‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫رہا ہے اشکے رونے سے ہاینہ کو ایتی شابس روکتی مخشوس ہونی تھی چیدر یلززز ہاینہ اس‬
‫سے الگ ہونی اشکے آبشو صاف کرنی نولی تھی وہ اییا مصیوط ابسان آج اشکی جھونی سی‬
‫ئکل نف پر رو دیا تھا تم ہو نو میں ہوں تم نہیں نو کجھ نہیں آ ییدہ اگر چیال نہ کیا نو نہت‬
‫‪.‬ماروں گا چیدر اسے شجتی سے کہیا اس سے ل یوں پر جھکا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫دو دن ئعد‬

‫ہاں یلکل میں شچ کہ رہی ہوں ہاینہ انہیں ئقین دالنی نولی تھی اوہ مانی گوڈ ہانی میں نہت‬
‫نہت نہت جوش ہوں نور اشکے گلے لگتی نولی تھی اور مترا دل کر رہا ہے میں نوری دییا میں‬
‫غالن کر دوں مترے یار کی شادی ہو رہی ہے ایک ہفتے میں یا ہووووو الینہ جوسی سے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 475‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫خالنی تھی بس کل سے ہم روز سوبییگ کریں گے متری شادی نہت کمال ہونی خا ہتے‬
‫ہاینہ جوسی سے نولی تھی ہاں خیسے چیدر تھانی تجھے ئکلتے دیں گے یاہر نور سرارت سے نولی‬
‫تھی ہاں نو اب میں ایتی شادی کی سوبییگ تھی نہ کروں؟ اور و بسے تھی تم لوگ ہو نہ مترا‬
‫چیال کرنے کے لتے میں سمجھا دوں گی چیدر کو دویٹ وری ہاینہ ئقین سے نولی تھی‬
‫اقفف میں نو ایک سے ایک کتڑے ییاؤں تھی نور اور الینہ شاتھ نولی تھیں‬

‫آج ہاینہ کا مانو تھا‬

‫ہاینہ بییا ریڈی ہو؟ عیا ییگم روم میں آنی نولی تھیں جی مما بس ریڈی ہوں خلتے ہیں اتھی‬
‫ہاینہ خلدی خلدی اییا ییگ اتھانی نولی تھی اشکی شادی کی ییاری سروع ہو خکی تھیں ہاں‬
‫خلو بس آج شارے مہمان تھی آخابیں گے اسیلے ہم سوبییگ آج خلدی کمییل نٹ کر لیں‬
‫گے عیا ییگم اسے ییانے ہوۓ نولی تھیں ہاینہ ایکی اکلونی اوالد تھی انہیں ا یتے شارے‬
‫ارمان اسی کی شادی پر ہی ایارنے تھے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 476‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫م‬ ‫س‬
‫خلیں وجہدان مجھے جھوڑ آ بیں یلزز نور ییار کھڑی نولی تھی کہاں جھوڑ آؤں؟ وجہدان یا ھی‬
‫ج‬

‫سے نوال تھا کیا آپ تھول گتے؟ میں نے ییایا نو تھا کہ ہم نے ہاینہ کو پریٹ د یتی ہے‬
‫اسیلے ہم نہلے سوبییگ کریں گے اور تھر کسی ا جھے سے رسیوری نٹ میں کھایا کھابیں گے نور‬
‫اسے ایک یار تھر یاد کرانی نولی تھی اجھا گڈ وجہدان محض اییا ہی کہ یایا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤α‬‬

‫الینہ آخاؤ ضرار اشکا ای نطار کریا نوال تھا جی بس آنی دو منٹ میں یار نہ اییا ل نٹ ک یوں کرنی ہو‬
‫تم ہر یار؟ ضرار اکیا کر نوال تھا غادت ڈال لیں اب آپ ایک نہی نو یات ہے جس میں‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 477‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫میں آیکو پربسان کرنی ہوں الینہ مسکرا کر نولی تھی جی جی محترمہ ضرور ضرار دل پر ہاتھ ر کھے‬
‫نولیا آگے پڑھ گیا تھا‬

‫کجھ دپر میں وہ مال کے ایدر اکھتے تھے نور اور الینہ نے اسے کافی اجھی پریٹ دی تھی اور‬
‫ک‬ ‫ی‬
‫اب وہ سب ایتی سوبییگ میں لگے ہوۓ تھے چبہی ہاینہ کا فون تجا تھا چیدر کا یام د تی‬
‫ھ‬
‫وہ کال اتھا گتی تھی کون ہے؟ عیا ییگم اشکے شاتھ کھڑی نولی تھیں چیدر ہیں ہاینہ غام‬
‫سے ایداز میں نولی تھی دیکھاؤ متری یات کرواؤ عیا ییگم اس سے فون لیتی کان سے لگا گتی‬
‫تھی ہاں بییا چیدر اب آج سے تمہارہ یات کریا یید میں آج اسے مانو میں بیٹھا رہی ہوں عیا‬
‫ییگم سرارت سے نولی تھیں لیکن یات کریا تھوری میا ہویا ہے اس میں چیدر کجھ سوچیا ہوا‬
‫نوال تھا ہاں لیکن ہمارے نہاں ہویا ہے عیا ییگم مسکرا کر کہتی کال رکھ گتی تھیں‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 478‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫اقف آج نو میں نہت تھک گتی ہوں اور اتھی ییار تھی ہویا ہے نور گھر آنے ہی خالنی تھی‬
‫کیا ہو گیا ہے نور آرام سے نولو زی نب اسے گھورنے ہوۓ نولی تھی آرام؟ کیا آرام؟ متری‬
‫دوست کی شادی ہے اس دوست کی جس کی شادی کا مجھے سب سے زیادہ ای نطار تھا اور‬
‫تم کہ رہی ہو آرام سے اقف مجھے نہت کام کرنے ہیں میں خا رہی ہوں ییار ہونے تم‬
‫تھی ہو خاؤ ہاینہ نے تمہیں آنے کے لتے نہت زیادہ کہا ہے نور خلدی خلدی کہتی واسروم‬
‫میں یید ہو گتی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫الینہ یار متری سرٹ نو دیکھو ضرار اشکے یاس آیا نوال تھا جود دیکھ لیں میں نہت پزی ہوں‬
‫مجھے ییار ہویا ہے آج ہاینہ کا مانو ہے الینہ ا یتے کتڑے اتھاۓ نولی تھی ہاں نو مجھے تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 479‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ایک میتییگ میں خایا ہے مجھے سرٹ نہیں مل رہی ہے تم ئکال دو یا ضرار مصوم نت سے‬
‫نوال تھا کون سی سرٹ؟ الینہ اپرو احکاۓ نولی تھی وایٹ والی ضرار تھی اسی ایداز میں نوال‬
‫تھا الماری میں ہے شا متے ہی الینہ مصروف سی نولی تھی تمہیں کیا لگ رہا ہے؟ میں نے‬
‫م‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫دیکھا نہیں ہے کہیں؟ میں نے ہر خگہ د ھی ہے جھے ہیں ل رہی ضرار اس یار آواز‬
‫ن‬ ‫م‬
‫اوتچی کتے نوال تھا چیکہ الینہ ایک چیکے سے سرٹ ئکال کر اسے ہاتھ میں رکھ خکی تھی ہر‬
‫خگہ دیکھا تھا نہ آپ نے الینہ طتزیا نولتی واسروم میں یید ہو گتی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫نور تم ییار ہو گتی نو خلیں وجہدان روم میں داخل ہویا نوال تھا جب ئظر اس پر پڑھی تھی جو‬
‫گرین کلڑ کا ییجانی سوٹ جس پر گولڈ کلر کا جوئصورت گونے کا کام تھا شاتھ ہم ریگ ہی‬
‫ڈو ییا لتے یالوں کو کھال جھوڑے الیٹ سے میک اپ کے شاتھ کانوں میں جھمکے نہتے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 480‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫نہت ییاری لگ رہی تھی اقف اقف اقف میڈم کیا ارادے ہیں آپ کے؟ وجہدان اشکو‬
‫حصار میں لتے نوال تھا کجھ خاص نہیں ہیں نور ادا سے نولی تھی آپ کا نو سب خاص ہے‬
‫چیاب وجہدان مجنت سے کہیا اشکے ہوییوں پر جھکا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫الینہ ییلے ریگ کا سوٹ نہتے کھڑی تھی جس پر شلور ئقیس اور جوئصورت شا کام تھا سر پر‬
‫حجاب لتے شاتھ گرین شال کیدھے پر ڈالے الیٹ سے میک اپ پر ڈارک بییک لپ‬
‫اسیک لگاۓ وہ نہت جوئصورت لگ رہی تھی ی یوی نقل ضرار اسے دیکھتے ہی نوال تھا شکرنہ‬
‫الینہ ئظریں جھکاۓ نولی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 481‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫زی نب ہاینہ کو دیکھ کت آؤ کہ وہ ییار ہونی کیا عیا ییگم سب کو اوڈر د یتی نولی تھیں آج‬
‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫ا یکے میکے اور سرال سے سب آ خکے تھے میں د تی ہوں زی نب اور صیاجت شاتھ نولے‬
‫تھے ہاں بییا خلدی دیکھوں مجھے نو لگیا ہے وہ سونے مصروف ہوگی عیا ییگم پربسانی سے‬
‫نولی تھیں ڈویٹ وری مما وہ سو نہیں رہی ہوگی وہ نو ییار ہوکر اب آیکشن مار رہی ہوگی ہم‬
‫دیکھتے ہیں صیاجت مسکرا کر نولتی آگے پڑھ گتی تھی مانو کا فیشن ا یکے الن میں ہی تھا‬
‫شاخد صاجب نے ہاینہ کی بسید کے مطانق نورے گھر کو گییدے کے تھولوں اور شجا دیا‬
‫تھا نہاں یک کہ مییؤ تھی ہاینہ کی بسید کا ہی رکھا گیا تھا گھر میں ہر خگہ جہل نہل تھی نہ‬
‫ا یکے گھر کی نہلی شادی تھی اسیلے ہر خگہ رونق لگی ہونی تھی‬

‫ب‬
‫ہاینہ ڈپتر صیاجت دروازہ کھو لتے نولی تھی جہاں وہ اشکے ایدازے کے مطانق ییار یٹھی ایتی‬
‫ئصوپریں ایار رہی تھی تم نو نہت جسین لگ رہی ہو یار صیاجت اور زی نب اسے جترت‬
‫سے دیکھتے نولے تھے جو ییلے ریگ کے گرارے پر ییلو ہی کڑنی نہتے جس پر شتز ئقیس شا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 482‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کام تھا گلے میں ہم ریگ ڈو ییا لتے سر پر شتز گونے واال ڈو ییا لتے میک اپ سے یاک جہرہ‬
‫لتے وہ نہت جسین لگ رہی تھی چبہی نور اور الینہ تھی ایدر داخل ہوۓ تھے ی یوئقل الینہ‬
‫نے شاجنہ نولی تھی ہاں ہمیشہ کی طرح متری ییونی کوین نہت جوئصورت لگ رہی نور اشکے‬
‫گلے لگتی نولی تھی بس بس نہ ییا دو کو بسے آسمان پر جھڑوں؟ ہاینہ سیجیدہ سی نولی تھی‬
‫کہیں نہ جھڑو اتھی زمین پر ہی رہو جب چیدر تھانی کریں گے نہ ئعرئف جب کہیں تھی‬
‫جھڑ خایا الینہ سرارت سے نولی تھی سب کے فہقے گو تچے تھے نہ لو اتھی یام لیا اور اتھی‬
‫کال تھی آگتی چیدر تھانی کی زی نب مویاییل دیکھانی نولی تھی جہاں چیدر کی ویڈنو کال آرہی‬
‫غ‬
‫تھی اشالم و لیکم چیدر تھانی زی نب کے کال اتھانے ہی وہ سب ایک شاتھ نولے تھے‬
‫جی نو آپ کو ہاینہ کو دیکھیا ہے؟ نور فورن سے نولی تھی جی یلکل دیکھاؤ گی نو دیکھ لوں گا‬
‫چیدر اپرا کر نوال تھا اوکے تھر دل تھام لیجتے الینہ کمترہ ہاینہ کی طرف کرنی نولی تھی اشسسسسے‬
‫دووووور کروووو ہاینہ اییا منہ جھیا خالنی تھی کیا ہوا ہانی نور پربسانی سے نولی تھی میں نہیں‬
‫دیکھاؤں گی منہ مترے اوپر روپ نہیں آنے گا تم رکھوں ورنہ میں سر تھاڑ دوں گی تم‬
‫سب کا ہاینہ اییا منہ جھیاۓ نولی تھی آپ کو روپ کی کیا ضرورت ہے میڈم چیدر کی آواز‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 483‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫گوتچی تھی ہے مجھے نہت ہے اب یید کرو ہاینہ الینہ کو اشارہ کرنی نولی تھی جب الینہ فون‬
‫کاٹ گتی تھی اقف ہانی کی تچی ڈرا دیا تھا وہ سب ایک شاتھ نولے تھے چیکہ ایک یار تھر‬
‫سب کے فہقے گو تچے تھے اب خلو سب و یٹ کر رہے ہیں صیاجت کے کہتے پر وہ سب‬
‫خل دنے تھے‬

‫گھویگھٹ میں خایدہ ہے تھر تھی ہے تھیال خاروں اور اخالع ہوش نہ کھو دے کہیں جوش‬
‫نہ دیکھتے واال راقع اور صیاجت ڈابس پریکیس میں مصروف تھے ارے لڑک یوں خلدی خلدی‬
‫بیٹھ خاؤ مہیدی لگانے کے لتے لڑکیاں آنے والی ہیں چیا ییگم مسکرا کر نولی تھیں اوکے‬
‫خالہ ہم آرہے ہیں ہاینہ تھی مسکرا کر نولی تھی کیتی رونق ہے نہ تمہارے گھر نور مجنت سے‬
‫نولی تھی ہاں ماشاللا سے مجھے نو نہت مزہ آرہا ہے الینہ تھی مسکرا کر نولی تھی شکر ہے تم‬
‫لوگ رات رک گتے تھے اب ابسا کرو ا یتے ا یتے سوہروں کو کال مالؤ اور انہیں تھی نہاں‬
‫یال لو ہاینہ ا یکے مویاییل انہیں د یتی اوڈر د یتی نولی تھی ہمارے سوہر شجاآیاد نہیچ خکے ہیں‬
‫بییا آج جب وہاں سے مہیدی لے کر آ بیں گے سب انہیں کے شاتھ آ بیں گے وہ لوگ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 484‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ق‬
‫الینہ غام سے ایداز میں نولی تھی واقعی؟ نہ نو کونی لمی سین ہو گیا ہے یار اب ہمارے‬
‫ہتروز آ بیں گے اور ہم انہیں منہ ہی نہیں لگابیں گے ہاینہ ہیستے ہوۓ نولی تھی کٹھی نو‬
‫غقل کی یات کیا کرو تم زی نب ہیستے ہوۓ اشکے سر پر جٹ لگا گتی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫مترے بیتے کی شادی ہے مجھے ہر جتز پرقیکٹ خا ہتے اجشن صاجب سب ییاریاں کرنے‬
‫نولے تھے ڈویٹ وری ڈیڈ سب کجھ اجھا ہوگا آپ پربسان نہ ہوں میں ہوں یا غازی انہیں‬
‫مسکرا کر نوال تھا پربسان کیسے نہ ہوں تمہیں ییا نو ہے اشکا دماغ کیسا ہے اگر کجھ غلطی ہو‬
‫گتی نو گھر سر پر اتھا لے گا ہر جتز کا دھیان رکھیا اجشن صاجب پربسانی سے نولے تھے‬
‫ڈویٹ وری ڈیڈ اشکی بسید کی شادی ہو رہی ہے وہ اسی میں جوش ہے نہت یدل دیا ہے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 485‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫اسے آیکی نہو نے فزا سرارت سے نولی تھی ہاں واقعی ڈیڈ ڈویٹ وری غازی تھی مسکرا کر‬
‫کہیا ان کے شاتھ لگا گیا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫چیدر بیٹھا بیٹھا ہجکیاں لے ہاینہ اسے یاد کرے اشکا چیا نے فرار کرے مما متری شادی‬
‫کرو آپ کی نہو مجھے یاد کرے مترا چیا نے فرار کرے نور الینہ زی نب صیاجت اور چیا ییگم‬
‫سب مہیدی لگوانے ہوۓ گایا گا رہے تھے اقف نہ کس طرح کے گانے گا رہے ہیں‬
‫آپ لوگ ہاینہ سرمانے ہوۓ سرارت سے نولی تھی بییا ان گانوں سے ہی نو شادی میں‬
‫رونق ہے عیا ییگم مسکرانے ہوۓ نولی تھیں اجھا تھر میں تھی گانی ہوں اشکے آگے نہ‬
‫"ہے نہ "تھانی متری شادی کرو تمہاری تھاتھی مجھے یاد کرے مترا چیا نے فرار کرے‬
‫سرم کرو عیا ییگم اسے گھورنے ہوۓ نولی تھیں مما ایک ہء ئع شادی ہو رہی ہے متری‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 486‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫اور مترے میاں کی تھی اکلونی دلہن ین رہی ہوں میں نو مجھے اب مت رو کتے گا ہاینہ ادا‬
‫سے نولتی گانے میں مصروف ہو گتی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫نور تم ییار ہو گتی کیا زی نب اشکے یاس آنی نولی تھی ہاں بس ریڈی ہوں نور ڈربسییگ روم‬
‫سے ئکلتی نولی تھی جب زی نب کی ئظر اس پر پڑی تھی الیٹ گرین کلڑ کی لویگ فراک نہتے‬
‫جس پر گولڈن ئقیس شا کام ہوا تھا الیٹ شا میک اپ کتے گولڈن جمھکے نہتے پتروں میں‬
‫الیٹ گرین کلڑ کی ہی ہیل نہتے وہ نہت جوئصورت لگ رہی تھی واؤ تم نو نہت ییاری لگ‬
‫رہی ہو وجہدان تھانی نو نے ہوش ہو خابیں گے زی نب مسکرا کر نولی تھی تم تھی کسی‬
‫سے کم نہیں لگ رہیں نور اس پر ئظر ڈالتی نولی تھی جو وایٹ کلڑ کا لہ نگا نہتے الیٹ سے‬
‫میک اپ میں نے خد جوئصورت لگ رہی تھی اجھا تم نہ جھوڑو نہ گحرے یکڑو نہ سب‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 487‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫نے نہتے ہیں مما سے لے کر جھونی تجیوں یک نے زی نب مسکرا کر نولی تھی واؤ نہ نو‬
‫نہت مزہ کا لگ رہا ہے نور مسکرا کر نولی تھی اور شارے لڑکے ییکے نہتے گیں اسیلے تم‬
‫ییجھے سے وجہدان تھانی کے لتے ی نکا میگوالو زی نب اسے ییانی آگے پڑھ گتی تھی ہاینہ کی‬
‫فملی کیتے مزے کی ہے نہ یار نور جود سے کہتی جود پر ایک ئظر ڈالتی یاہر ئکل گتی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫الینہ بییک کلڑ کی لویگ فراک نہتے شاتھ ہم ریگ ڈو ییا لتے الیٹ شا میک اپ کتے سر پر‬
‫حجاب کتے ہاتھوں میں گحرے نہتے پتروں میں شلور ہیل نہتے وہ نہت ییاری لگ رہی‬
‫م‬
‫تھی کیا کہتے ہیں آپ کے چیاب نہت ییاری لگ رہی ہیں نور اشکا کمل خاپزہ لیتی نولی‬
‫تھی اگر تم خارہی ہو کہ میں تھی ئعرئف کروں نو تھاگ خا الینہ سرارت سے نولی تھی یا کر‬
‫مجھے ییا خل گیا ہے میں نہت اجھی لگ رہی ہوں نور مزے سے نولتی یاہر ئکل گتی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 488‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ہاینہ کوپڑ کلر کا لہ نگا نہتے جس پر ملتی سیڈ کا جوئصورت کام ہوا تھا اوپر ہم ریگ کڑنی نہتے‬
‫جس پر گولڈن سیاروں کا ئقیس کام تھا سر پر کوپڑ ڈو ییا سنٹ کتے ایتی پڑی پڑی آیکھوں‬
‫کو لتیس اور مشکارے سے لترپز کتےالیٹ شا میک اپ کتے ہاتھوں میں گولڈن جوڑیاں اور‬
‫گولڈن ہی قالوہ نہتے پتروں میں یایل اور گولڈن ہیل نہتے وہ نے خد جسین لگ رہی تھی‬
‫ماشاللا ماشاللا و بسے نو تم ایک تمتر کی حڑیل ہو لیکن میں نے اس سے نہلے کونی ایتی‬
‫ئ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫ک‬ ‫ل نہ ی‬
‫م‬
‫جوب ضورت د ہن یں د ھی صیاجت ایدر آنے ہی اسے د تی نولی ھی یں جو صورت‬
‫نہیں ہوں تمہاری ئظریں جوئصورت ہیں ابسان نو سب ہی ییارے ہونے ہیں بس ہماری‬
‫ئظر دیکھتے والی ہونی خا ہتے ہاینہ مسکرا کر نولی تھی واہ واہ کیا الین ماری ہے آپ نے‬
‫صیاجت سرارت سے نولی تھی دیکھ لو بییا ہاینہ ادا سے نولی تھی واقعی نہت ییاری لگ رہی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 489‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہو چیدر تھانی نو گتے کام سے صیاجت اسے ییار کرنی سرارت سے نولی تھی چیکہ ہاینہ اشکی‬
‫یانوں پر گھور کر رہے گتی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ضرار شفید فمتز شلوار نہتے یالوں کو اجھی طرح سنٹ کتے کھڑا گاڑی کے یاس سب کا ای نطار‬
‫کر رہا تھا جب اسے الینہ کا چیال آیا تھا تمہیں نو ییاؤں گا میں آج نہت کجھ جھیا لیا تم‬
‫نے اب میں تمہیں ییاؤں گا کہ مجھ سے کجھ جھیانے کی کیا قٹمت ہونی ہے کس سے‬
‫یابیں کر رہے ہو؟ وجہدان اشکے آگے چیکی تجایا نوال تھا جو جود تھی شفید شلوار نہتے اوپر‬
‫شفید اور گولڈن وبسٹ کوڑٹ لتے یالوں کو ا جھے سے سنٹ کتے ہوا تھا کسی سے نہیں‬
‫ضرار مسکرا کر نوال تھا چیدر کہاں ہے ضرار آس یاس دیکھیا نوال تھا بس آرہے ہیں سب‬
‫وجہدان گ نٹ کو دیکھیا نوال تھا جہاں سے چیدر مسکرا کر ئکل رہا تھا کالے سوٹ پر شکن‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 490‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫شال ڈالے لمتے یالوں کو ییجھے کی طرف نونی میں کتے داڑھی کو ا جھے سے سنٹ کتے ہاتھوں‬
‫میں یلیک گھڑی نہتے یاؤں میں کاال ہی کھوشہ نہتے وہ ہاینہ کے مقا یلے میں بیٹھتے کو ییار تھا‬
‫وہ بی یوں ہی اس وقت نہت ہییڈسم لگ رہے تھے‬

‫لڑکے والے آ گتے زی نب ہال میں ئقرییا چیجتے ہوۓ نولی تھی آخاؤ خلدی آؤ زی نب نور‬
‫صیاجت اور الینہ کو اشارہ کرنی نولی تھی جو ا یتے ا یتے ہاتھوں میں کجھ اتھاۓ اشکی طرف‬
‫آرہی تھیں ویلکم وہ خاروں ا یتے ہاتھوں میں اسموک خالۓ نولی تھیں چیدر سب کے‬
‫ہمراہ معرانہ خال خلیا ایدر داخل ہوا تھا تھییک نو سو مچ وجہدان نور کے فریب سے گزریا نوال‬
‫تھا تمہیں نو آج ییایا ہوں میں ضرار الینہ کے یاس آیا نوال تھا چیکہ چیدر اب اسییج پر بیٹھا‬
‫ہاینہ کے ای نطار میں تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 491‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کہاں کی ییاریاں ہیں میڈم وجہدان اشکا ہاتھ تھامے نوال تھا کہیں کی نہیں نور ادا سے نولی‬
‫م‬
‫تھی نہت جوئصورت لگ رہی ہو وجہدان اشکا کمل خاپزہ لییا نوال تھا تھییک نو سو مچ نور سرما‬
‫کر نولی تھی جب وجہدان اشکی گردن پر جھکا تھا چیکہ نور اشکے اس جملے کی لتے ییار نہ تھی‬
‫آج کجھ زیادہ ہی ییاری لگ رہی ہو یار وجہدان اشکے شاتھ کھڑا گھمیتر لہچے میں نوال تھا ہاں‬
‫لیکن متری آج طی نت تھوڑی اوف ہے نور اداسی سے نولی تھی کیوں کیا ہوا سب تھیک‬
‫نو ہے یا؟ وجہدان پربسانی سے نوال تھا جی سب تھیک ہے بس ا بسے ہی ہو رہی ہے نور‬
‫اسے ریلیکس کرنے کو نولی تھی اجھا تھر تھی ہم نہاں سے فری ہوکر ڈاکتر کے خابیں‬
‫گے وجہدان اشکی بیسانی جومیا نوال تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 492‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫جی نولیں کیا یات کرنی ہے آپ کو؟ الینہ اشکے یاس آنی نولی تھی مجھ سے کیتی مجنت کرنی‬
‫ہو تم؟ضرار اشکی آیکھوں میں دیکھیا نوال تھا آپ کو کس نے کہا میں مجنت کرنی ہوں آپ‬
‫سے الینہ اپرو احکاۓ نولی تھی تمہاری اس ڈاپری نے جو تم مجھ سے جھیا رہی تھیں ضرار‬
‫سوچیا ایداز میں نوال تھا وہ وہ نو بس ایک یاؤل تھا اور آپ نے ک یوں وہ مترے سے نو جھے‬
‫ئغتر پڑھی الینہ اسے گھورنے ہوۓ نولی تھی تم جھیانی ہی اییا تھیں کہ مجھے دیکھیا پڑا اس‬
‫ک‬ ‫ل‬
‫ڈاپری میں تم سے ہماری کہانی ھی ہے م مجھ سے دس شال سے مجنت کرنی آنی ہو‬
‫ت‬
‫اور نہ یات تم نے مجھے ییایا یک گوارا نہیں سمجھا ضرار اسے فریب کریا نوال تھا مجھے سرم آنی‬
‫تھی الینہ ئظریں جھکاۓ نولی تھی لیکن اس کے ئعد تم نے ایتی عزت مترے دل میں‬
‫اور پڑھا لی ہے نہ مترے لتے نہت معانی رکھیا ہے تھییک نو سو مچ مانے لوو ماۓ‬
‫ی‬‫ھ‬ ‫م ت‬
‫ڈالییگ ضرار مجنت سے کہیا اسے جود یں یج گیا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 493‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫الینہ بییا ہاینہ کو یال لو عیا ییگم الینہ سے نولی تھیں چیکہ ہاینہ کا یام سیتے ہی چیدر کے‬
‫جہرے پر مسکراہٹ آنی تھی جی وہ آرہی ہے ہم اسی کے لتے کھڑے ہیں الینہ مسکرا کر‬
‫نولی تھی جب ہاینہ شا متے سے آنی دیکھانی دی تھی اشکے شارے کزن ییال ڈو ییا اشکے اوپر‬
‫کتے اسے ال رہے تھے ان سب کے ییچ میں ہاینہ شہزادنوں کی طرح خل رہی ہے یا نور‬
‫الینہ کے یاس آنی مجنت سے نولی تھی ہاں واقعی الینہ تھی مجنت سے نولی تھی ا یتے ا یتے‬
‫نوپ اور تھال اتھاۓ آخاؤ ہم نے آگے آگے خلیا ہے زی نب انہیں ایک تھال اور نوپ‬
‫یکرانے نولی تھی صیاجت زی نب اور یافی سب نے امتریلہ یکڑی تھیں جس پر ایار لگے تھے‬
‫کٹمرہ مین نے نہ سب نہت مہارت سے نہ سب کٹمرے میں ایارا تھا ییک گراؤیڈ میں‬
‫مہیدی کا م یوزک اس ماجول میں خار خاید لگا رہا تھا ہاینہ ئظریں جھکاۓ اس اسییج کے‬
‫شا متے آنی تھی اس پر ئظر پڑ ھتے ہی چیدر کے دل نے نے سمار ی نٹ مس کی تھیں‬
‫ہاینہ کا ہاتھ یکڑ کر ا ستے اسے اوپر حڑھایا تھا خان لے لو گی کیا؟ چیدر اسے اوپر حڑھاۓ‬
‫اشکے کان کے فریب نولیا ہاینہ کو سرمانے پر مجیور کر گیا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 494‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ایک ایک ایک کر کے سب نے رسم کی تھی اور ان کے دوران چیدر اسے کجھ یا کجھ کہ کر‬
‫سرمانے کر مجیور کر رہا تھا اس سب کے ئعد نور زی نب صیاجت اور راقع کا ڈابس ہوا تھا‬
‫ہر کونی ان سب کو رشک سے دیکھ رہا تھا‬

‫مہیدی سے قارغ ہوکر وہ سب گھر کے لتے ئکل گتے تھے نور خلو ہاینہ اسے اشارہ کرنی نولی‬
‫تھی نہیں یار میں سیدھا ڈاکتر کر خاؤں گی وجہدان کار لیتے گتے ہیں نور اسے ئفصیل ییانے‬
‫لگی تھی جتر ہے یا؟ میں ان کتڑوں میں یا ہونی نو میں تھی خلتی ہاینہ پربسانی سے نولی تھی‬
‫نہیں نہیں تم خاؤ میں کجھ دپر میں آخاؤں گی نور مسکرا کر نولی تھی چبہی وجہدان کی کار‬
‫شا متے رکی تھی خل ہاینہ میں خلتی ہوں نور مسکرا کر کہتی گاڑی میں بیٹھ گتی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 495‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫رات کو ل نٹ آنے کی وجہ سے وہ سب سونے کے لتے ا یتے ا یتے روم میں خلے گتے تھے‬

‫ضرار مجھے ییگ نہ کریں یلزززز الینہ اسے مکا مارنی نولی تھی میں ییگ تھوڑی کر رہا ہوں‬
‫میں نو بس نہ نوجھ رہا ہوں کہ تم نے مجھے ک یوں نہیں ییایا ایتی مجنت کا ضرار سرارنی ایداز‬
‫میں نوال تھا اسی وجہ سے نہیں ییایا تھا یاکہ آپ مجھے ییگ نہ کریں الینہ اسے گھورنے‬
‫ہوۓ نولی تھی اجھا یاراض نو یا ہو اب کجھ نہیں کہوں گا ضرار اسے جود سے لگاۓ نوال تھا‬
‫گڈ فور نو الینہ اشکے سیتے پر سر ر کھے پرشکون سی نولی تھی و بسے کیا واقعی میں اییا ہیڈسم‬
‫ہوں کہ کسی کو مجھ سے دس شال سے مجنت ہو ضرار ایک یار تھر سرارت سے نوال تھا‬
‫ضرررررررااررررررر الینہ اشکی گرقت سے ئکلتی اکیا کر نولی تھی چیکہ ضرار اسے ایک یار تھر ایتی‬
‫گرقت میں لتے اس پر جھک گیا تھا‬

‫‪¤¤π¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤π¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 496‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہاینہ کی نوری رات ضرف کروٹ یدلتی رہی تھی کل ا ستے اس گھر سے خلے خایا تھا اتھی وہ‬
‫ی‬
‫نہ سوچ ہی رہی تھی جب اشکا دروازہ تجا تھا بس وہ ییڈ سے اتھتی دروازہ د تی نولی ھی‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫جہاں عیا ییگم کھڑی تھیں آ بیں مما آپ سونی نہیں ہاینہ انہیں بیٹھتے کا اشارہ کرنی نولی‬
‫تھی جس کی الڈلی بیتی نے کل کسی اور کے گھر خایا ہو اس ماں کو بیید کیسے آۓ گی عیا‬
‫ییگم آیکھوں میں تمی لتے نولی تھیں میں خایتی ہوں میں نے تمہیں نہت ڈاییا ہے تمہاری‬
‫سرارنوں سے میں غصہ تھی ہو خانی تھی لیکن متری کسی یات کا پرا یا ماییا کٹھی متری ہر‬
‫ئصیحت کو یاد رکھیا اور چیدر سے کٹھی لڑانی ہو تھی خاۓ نو کٹھی ایتی خگہ یا جھوڑیا وہ غصہ‬
‫کرے نو جپ کرکے شن لییا یاد رکھیا مرد جب غصہ کریا ہے نو کسی کی نہیں سییا اور‬
‫ہمیں تھی جپ خاپ اشکا غصہ پرداست کریا خا ہتے ک یوں کہ اگر وہ دل کی یابیں یاہر‬
‫ئکالے گا ہی نہیں نو وہ گ ھٹ گ ھٹ کر مر خاۓ گا وہ جب خاموش ہویا ہے نو اشکے ایدر‬
‫نہت سی جتزیں خل رہی ہونی ہیں ا یتے سوہر کو کٹھی اس یات پر مجیور یا کریا کہ وہ نہ‬
‫ت س‬ ‫ک‬
‫سوچ کر تمہیں جھج ییاۓ ہے یا کہ م کجھ ھو گی یں عیا م ا کی بیسانی جو تی نولی‬
‫م‬ ‫ش‬ ‫گ‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ج‬‫م‬
‫تھیں نے قکر رہیں آپ کو کٹھی متری شکایت نہیں ملے گی ہاینہ مسکرا کر نولی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 497‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ی‬‫ب‬
‫نور کی طی نغت رات سے اب تھوڑی نہتر تھی وہ ییڈ کراؤن کیساتھ ییک لگانے ھی‬
‫ٹ‬

‫تھی وجہدان تھی آج اشکی طی نغت کی وجہ سے آفس نہیں گیا تھا۔ کیسی ہے اب‬
‫طی نغت ۔وجہدان کمرے میں آنے ہونے نوجھتے لگا۔تھیک ہے۔ نور مسکرا کر نولی۔‬
‫رنوربس آخابیں گی نو تھر ینہ خلے گا اتھی یاسنہ کرو ۔ وہ ڈش اشکے شا متے رکھیا اشکی بیسانی‬
‫پر لب رکھ کر مجنت سے کہتے لگا اور اشکی طرف نوالہ کیا نور نے مسکرانے ہونے کھا‬
‫لیا۔۔تھییکیو۔ نور اسے دیکھتے ہونے نولی۔ کس لتے۔ وجہدان اس سے نوجھتے لگا۔سب‬
‫کے لتے ہمیشہ مترے شاتھ ر ہتے کیلتے میں نہت جوش فسمت ہوں وجہدان مجھے آپ‬
‫خیسا ہمشقر مال ہے۔ وہ اشکے ہاتھ پر ہاتھ ر کھے ہونے اسے ییانے لگی وجہدان ہلکا شا‬
‫مسکرایا۔ میں زیادہ ہوں ۔ وہ اسے جوس یالنے ہونے مسکرا کر نوال۔میں زیادہ ہوں۔ نور‬
‫تھی اسی کے ایداز میں کہتے لگی۔ اجھا جی تھیک ہے متری خان آپ زیادہ ہے۔ وہ اسے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 498‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫نوال تھر دونوں ہیستے لگے یاسنہ کروانے کے ئعد ڈش شاییڈ پر کریا اشکے جہرے پر ہاتھ رکھا‬
‫نور کے جہرے پر سرمیلی مسکراہٹ آنی۔ میں ہمیشہ تمہارے شاتھ رہوں گا ۔وہ اس پر‬
‫ئظریں مرکوز کتے نوال تھا اور میں تھی ہمیشہ نور تھی مسکرا کر نولی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫کیا ہم ایدر آشکتے ہیں وہ دونوں اشکے کمرے میں کھڑی نولی تھیں نہلے یاہر خاؤ تھر ییاؤں‬
‫ی‬
‫گی ہاینہ بستر سے ئکلتی نولی تھی نو سونی نہیں نور اسے د تی نولی ھی یں بیید یں آنی‬
‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫ہاینہ مسکرا کر نولی تھی ہاں ہویا ہے الینہ اشکے شاتھ بیٹھے نولی تھی زیدگی کٹھی کٹھی کیتی‬
‫جسین لگتی ہے یا نور مسکرا کر نولی تھی ہاں اور کٹھی کٹھی یلکل سیسان ہاینہ تھی اسی‬
‫ایداز میں نولی تھی ہاں نہ جھوڑ نو ا یتے یاول کا ییا الینہ یات یدلتی نولی تھی کجھ نہیں میں‬
‫نے اس میں ضرف ہمارے ا جھے لمچے لکھے ہیں ک یوں کہ میں لوگوں کو ریلیکس کریا خاہتی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 499‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫تھی مجھے لگیا ہے جب کونی ابسان یاول پڑھیا ہے نو اس پر یاول کا نہت اپر ہویا ہے‬
‫خیسے اکتر لوگ‬
‫)‪(depression‬‬

‫میں ہونے ہیں اور وہ یاولز ا یتے آپ کو پزی رکھتے کے لتے پڑ ھتے ہیں اشلتے میں نے‬
‫سوخا میں ضرف اس میں جوسیاں لکھوں خیسے پڑھ کر ابسان کجھ دپر کے لتے جوش ہو‬
‫خابیں تمہیں ییا ہے ہم لوگوں نے کیسا کیسا وقت گزارا ہے رانوں کو ج ھپ ج ھپ کر‬
‫روۓ تھی ہیں ہم سب ا بسے ہی ہونے ہیں کٹھی کٹھی ہمیں لگیا ہے کہ زیدہ ر ہتے کی ہر‬
‫وجہ چٹم ہو گتی ہے ہم اکیلے ہونے ہیں نہاں یک کہ ہمارا کونی دوست تھی ہمیں اییا‬
‫نہیں لگیا جب اخایک ہمیں ایک روستی ئظر آنی ہے اور وہ روستی تماز ہونی ہے جب ہم‬
‫شجدہ کرنے ہیں اور تھر ہمیں ہر جتز آشان لگتی ہے جوسی اور عم سب کی زیدگی میں آنے‬
‫ہیں ہم نوٹ تھی خانے ہیں لیکن تھر ہم اتھتے ہیں نو ابسی طاقت بیتے ہیں کہ تھر کونی‬
‫نوڑ نہیں یایا ہمیں بس صیح وقت کا ای نطار کریا خا ہتے اور ہمت سے کام لییا خا ہتے ہاینہ تم‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 500‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫آیکھوں سے مسکرانی نولی تھی اور تھر وہ بی یوں دوستیں کافی دپر یک ا یتے گزرے یل یاد‬
‫کرنی ہیسی اور رونی تھیں‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫خلدی کرو مجھے نو لگ ہی نہیں رہا کہ آج یارات ہے عیا ییگم شارے کام کرنی نولی تھیں‬
‫زی نب ہاینہ کو یالر لے خاؤ تم لوگ عیا ییگم اسے دیکھتے ہی نولی تھیں جی بس خا رہے‬
‫ہیں ہم آپ تھی ییار ہو خابیں وہ لوگ معرب یک آخابیں گے زی نب انہیں اطالع د یتی‬
‫آگے پڑھ گتی تھی تم سب تھی ییار ہو خاؤ بییا متری بیتی کی دو ہی نو دوستیں ہیں عیا ییگم‬
‫ت‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫ہ‬ ‫ق‬ ‫ھ‬
‫نور اور الینہ کو د تی مجنت سے نولی یں جی آ تی آپ نے کر ر یں سب یا م پر ہو‬
‫خاۓ گا نور اور الینہ شاتھ نولیں تھیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 501‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫الینہ ریڈ کلر کا گرارا نہتے اوپر ہم ریگ ہی ریڈ سرٹ نہتے جس پر گولڈن کام تھا گلے میں الل‬
‫ہی ڈو ییا لتے ہاتھوں میں جوڑیاں نہتے سر پر ییدیا لگاۓ الیٹ سے میک اپ پر ریڈ لپ‬
‫اسیک لگاۓ پتروں میں ریڈ ہی ہیل نہتے وہ نہت جوئصورت لگ رہی تھی ماشاللا ماشاللا‬
‫ضرار اسے ییجھے سے حصار میں لتے نوال تھا نوازش الینہ ادا سے نولی تھی نہت جوب‬
‫ضورت لگ رہی ہو ضرار اشکی گردن پر سر ر کھے اسے آ بیتے میں دیکھیا نوال تھا آپ ییار ہو‬
‫خابیں ضرار الینہ ئظریں جھکاۓ نولی تھی نہیں مجھے نو نہیں خایا کہیں ضرار مسکرا کر نوال‬
‫تھا خابیں تھی الینہ اس سے الگ ہونی نولی تھی جب تم اس طرح سرمانی ہو یا اور ییاری‬
‫لگتی ہو ضرار لقرانہ ایداز میں نوال تھا آپ کو ییا نہیں کیا ہو گیا ہے ہر وقت اس طرح کی‬
‫یابیں کرنے ر ہتے ہیں الینہ سرخ جہرہ لتے نولی تھی مجنت ہو گتی ہے چیاب ضرار مسکرا کر‬
‫کہیا اسے فریب کریا اشکے ل یوں پر جھکا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 502‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫نور بییک کلر کا گرارا نہتے اوپر بییک ہی کام والی سرٹ نہتے جس پر شلور کام ہوا تھا شاتھ‬
‫ہم ریگ ڈو ییا لتے یالوں کو کھال جھوڑے سر پر ماتھا یتی لگاۓ الیٹ سے میک اپ میں‬
‫نہت ہی ییاری لگ رہی تھی مترا مصوم تحہ کیسا ہے اب وجہدان اسے حصار میں لتے نوال‬
‫تھا تھیک ہوں نور سرمانے ہوۓ نولی تھی نہت ییاری لگ رہی ہو وجہدان مجنت سے‬
‫نوال تھا آپ تھی نور اشکا خاپزہ لیتی نولی تھی میں نو ہوں ہی وجہدان سرارت سے نوال تھا‬
‫سوہر جو مترے ہیں نور تھی سرارت سے نولی تھی ا بسے ہی جوش جوش رہا کرو وجہدان‬
‫اشکی کولر نویڈ کو غفیدت جومیا نوال تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 503‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫وہ سب اس وقت ملیان کے سب سےجوب ضورت ہال میں تھے اسییج تھولوں سے‬
‫شجایا گیا تھا نورے ہال کا قلور سیسے کا تھا جس کے ییجھے الگ الگ طرح کے تھول ئظر‬
‫آرہے تھے یارات آگتی صیاجت چیجتے ہوۓ نولی تھی خلو تجیوں خلدی کرو عیا ییگم مجنت‬
‫سے نولی تھی جی ہم آرہے ہیں الینہ سب کو تھولوں کی یل نٹ یکڑانی نولی تھی جب ایکی‬
‫ئظر کار سے ئکلتے چیدر پر پڑی تھی یلیک ویلوٹ کی شتروانی نہتے سر پر یلیک کال نہتے ہاتھ‬
‫میں یلیک ہی واچ اور یاؤں میں کالی ہی ک ھتڑی نہتے وہ نے خد ہیڈسم لگ رہا تھا ماشاللا‬
‫کیتے ییارے لگ رہیں چیدر تھانی الینہ مجنت سے نولی تھی ہاں ہترو لگ رہے ہیں نور تھی‬
‫مسکرا کر نولی تھی چیدر مسکرایا ہوا اسییج پر بیٹھ گیا تھا ہاینہ ییا نہیں کہاں رہے گتی ہے نور‬
‫ک‬ ‫ی‬
‫پربسانی سے نولی تھی آگتی الینہ اپترسٹ کی طرف د تی نولی ھی جب الیٹ اوف ہونی‬
‫ت‬ ‫ھ‬
‫تھیں اور روستی ضرف ہاینہ پر رکی تھی ریڈ کلر کا لہ نگا نہتے اوپر ریڈ کڑنی نہتے جس پر‬
‫جوئصورت ئقیس شا کام تھا سر پر ریڈ ہی ڈو ییا سنٹ کتے ئقیس سی ماتھا یتی لگاۓ‬
‫پراییڈل میک اپ کتے مہیدی والے ہاتھوں میں جوڑیاں نہتے وہ نہت جسین لگ رہی تھی‬
‫عیا ییگم اور شاخد صاجب اسے شاتھ لتے اس روستی اور ایار کے ییچ میں خلتے اسییج یک‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 504‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫نہیچے تھے اب نہاں سے چیدر تھانی اوپر حرھابیں گے نور اور الینہ شا متے آنی نولی تھیں جی‬
‫یلکل زی نب تھی شاتھ نولی تھی جب چیدر ایتی خگہ سے اتھا تھا اخازت ہے؟ چیدر ہاینہ‬
‫کے آگے ہاتھ کتے شاخد صاجب کی طرف اخازت طلب ئظروں سے نوال تھا شاخد ‪.‬صاجب‬
‫مسکرا کر سر ہال گتے تھے ہاینہ اشکا ہاتھ تھامے اوپر حڑھی تھی‬

‫کجھ دپر ئعد زی نب دودھ کا گالس اتھاۓ آنی تھی اشکے شاتھ نور اور الینہ ا یتے ا یتے ہاتھ‬
‫میں پروپ لتے آنی تھیں جس پر پڑا پڑا‬

‫)‪(1lac‬‬

‫لکھا تھا خلیں تھتی چیدر تھانی بیسے ئکالیں نور اور الینہ فورن سے اشکا جویا ئکالتی نولی تھیں‬
‫ک یوں دیں؟ ضرار اور وجہدان چیدر کے ییجھے سے نولے تھے تھیک ہے یا دیں تھر نہ جونے‬
‫تھی تھول خابیں نور ادا سے نولی تھی ہم اییا جویا دے دیں گے اسے وجہدان تھی اپرا کر‬
‫نوال تھا تھیک ہے نو تھر دے دیں الینہ سرارت سے نولی تھی ہاں نہ لو چیدر ضرار اییا جویا‬
‫اسے د ییا نوال تھا آپ ا یتے خکر میں ہماری رسمیں حراب یا کریں زی نب منہ ییاۓ نولی‬
‫تھی چیکہ اد یار سب کا فہفہ گوتجا تھا خلیں نہ لیں دودھ بیتیں زی نب چیدر کے شا متے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 505‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫دودھ کا گالس کتے نولی تھی نی لیں ہاینہ نے اشارہ کیا تھا جس پر چیدر نے مسکرا کر سپ‬
‫لیا تھا خلیں اب ایک الکھ دیں زی نب نور صیاجت اور الینہ شاتھ نولی تھیں ا یتے شارے‬
‫ک یوں دیں ہم اب کی یار چیدر جترت سے نوال تھا ہاینہ نولو یا ایکو نور اسے ہالنی نولی تھی ہاں‬
‫نو تھیک کہ رہے ہیں وہ ک یوں دیں ا یتے شارے بیسے ہاینہ تھی سرارت سے نولی تھی‬
‫دیکھوں لوگوں دوست یدل گتی ہماری الینہ جتران سی نولی تھی ہاں نو ک یوں دیں ہاینہ اب‬
‫تھی سرارت سے نولی تھی ک یوں کہ ہم انہیں ایتی نہن دے رہے ہیں زی نب اپرا کر نولی‬
‫تھی نو خا نو میں رہی ہوں یا نو بیسے تھی مجھے ملتے خا ہتے ہاینہ تھی شاتھ نولی تھی چیکہ اشکی‬
‫یات سے چیدر کا خایدار فہفہ گوتجا تھا اوکے ہمیں نہیں خا ہتے کجھ زی نب منہ ییاۓ اتھی‬
‫تھی جب چیدر نے ایک چیک نوک چ نب میں سے ئکالی تھی نہ لو نہ لو رو نو مت وہ ایک‬
‫تجاس ہزار کا چیک شاین کریا زی نب اور صیاجت کے ہاتھ میں رکھ گیا تھا اور دوسرا چیک‬
‫نور اور الینہ کو تھاما گیا تھا سب نے ہوبییگ کی تھی کٹمرہ مین نے نہ سب نہت جوب‬
‫ضورنی سے نہ یل کٹمرے کی زی نت کتے تھے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 506‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫رحصتی کے وقت جمزہ نے فرآن یاک سے اس پر شانہ کیا تھا ہاینہ رونے ہوۓ سب‬
‫سے ملی تھی نہ نہلی یار تھا جب سب اسے رویا دیکھ رہے تھے ہماری دوست کا چیال رکھیا‬
‫ہے ا یتے نور اور الینہ رونے ہوۓ نولے تھے نے قکر رہو اییا جوش رکھوں گا کہ نہ تمہیں‬
‫تھی تھول خاۓ گی چیدر سرارت سے نولیا ڈراییویگ سنٹ پر بیٹھا تھا ہاینہ تھی اشکے شاتھ‬
‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫فریٹ سنٹ پر ھی ھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ت‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬


‫آج نو نہت تھک گتی میں الینہ اشکے یاس تی نولی ھی یں ھی ضرار تھکاوٹ سے نوال‬
‫م‬ ‫ھ‬
‫تھا کیا ہوا آپ تھیک ہے یا؟ الینہ پربسانی سے نولی تھی ہاں بس سر میں درد ہے ضرار‬
‫سر مسلیا نوال تھا میں ڈیا د یتی ہوں الینہ مجنت سے نولتی اشکا سر ڈیانے لگی تھی میں‬
‫نہت لکی ہوں جو مجھے تم ملی ہو ضرار پرشکون شا نوال تھا میں تھی الینہ مسکرا کر نولی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 507‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ب‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫ش‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬


‫ن‬
‫ہاینہ چیدر کے ییڈ پر ھی ا کے ای طار یں ھی اشکا دل رو ین سے زیادہ پتز دھڑک رہا تھا‬
‫جب دروازہ کھال تھا اشکی جوسیو سے ہی وہ اسے نہجان خانی تھی چیدر آسنہ آسنہ قدم اتھایا‬
‫اسے یاس آیا تھا ماشاللا وہ اشکا ڈو ییا جہرے سے ہیاۓ وہ محض اییا ہی کہ یایا تھا دییا کی‬
‫ٹ‬ ‫ی‬‫م ب‬
‫سب سے جوئصورت دلہن اس وقت مترے روم یں ھی ہے چیدر اسے مجنت ھری‬
‫ت‬
‫ی‬ ‫ل‬ ‫ی‬ ‫ک‬ ‫ت مج م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫ت‬
‫ئظروں سے د تی نولی ھی ھے ھن لگا کر یات یا یں ہاینہ ا تی سرماہٹ ہیانی نولی‬
‫م‬ ‫س‬
‫تھی کون سی یات یلٹ رہا ہوں میں چیدر یا ھی سے نوال تھا متری منہ د کھانی ہاینہ اپرا کر‬
‫ی‬ ‫ج‬

‫نولی تھی نہ لیں چیدر ایتی چ نب سے ایک نوکس ئکالیا نوال تھا اس میں کیا ہے؟ ہاینہ جوسی‬
‫سے نولی تھی جود دیکھو چیدر مسکرا کر نوال تھا جب ہاینہ نے وہ نوکس کھوال تھا چیدر ہاینہ‬
‫جترت سے نولی تھی بسید آیا چیدر اشکی جترت دیکھیا نوال تھا نہت نہت نہت ہی زیادہ ہاینہ‬
‫ل‬ ‫غ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫س‬
‫اس کڑے کو د تی نولی ھی جس پر ڈاتمیڈ سے لی(ع ) کھا ہوا تھا یجان للا نہ کییا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 508‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫جسین ہے دییا کا سب سے جوئصورت تحفہ ہے نہ ہاینہ تم آیکھوں سے مسکرانی نولی تھی‬
‫ایک اور تھی ہے چیدر ایک اور نوکس ئکالیا نوال تھا جس میں ایک ڈاتمیڈ کا ی نکلس تھا‬
‫تھییک نو سو مچ چیدر ہاینہ اشکے گلے لگتی نولی تھی مترے یاس تھی آپ کے لتے کجھ ہے‬
‫ت‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫ہاینہ اسے د تی نولی ھی مترے لتے کیوں چیدر جتران شا نوال تھا ک یوں کہ جھے آپ ھی‬
‫ایک گفٹ کی ضورت میں ملے ہیں آپ جب مترے شاتھ ہونے ہیں نو میں جود کو نہت‬
‫پراؤڈ قیل کرنی ہوں ک یوں کہ مترے یاس آپ ہیں اور آپ ہیں نو سب ہے ہاینہ مسکرا کر‬
‫ل‬
‫نولی تھی اجھا جی کیا ہے وہ؟ چیدر مسکرا کر نوال تھا میں نے آپ کے لتے ایک عزل ھی‬
‫ک‬

‫ہے اور نہت خلد میں ہم دونوں پر ایک یاول تھی لکھوں گی جس میں ہماری شاری کہانی‬
‫لکھوں گی ہاینہ مسکرا کر نولی تھی تھیک ہے چیاب میں وہ یاول ضرور پڑھوں گا چیدر مجنت‬
‫لک‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫س‬ ‫ک‬
‫سے نوال تھا اب سیاؤ عزل ہاینہ اسے د تی نولی ھی ل چیدر دل پر ہاتھ ر ھے م کرا کر‬
‫ت‬ ‫ج‬‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫نوال تھا ایک منٹ آپ ادھر د یں ھے سرم آرہی ہے ہاینہ جوسی سے نولی ھی اوکے‬
‫‪:‬اوکے ریلیکس چیدر دوسری طرف دیکھیا نوال تھا اجھا تھر ستیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 509‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫خلو آج تمہیں کجھ ییانی ہوں‬

‫ا یتے دل کی یات سیانی ہوں‬

‫جو ا یتے عرصے سے رکھا ہے‬

‫جھیا کر وہ آج تم سے صاف‬

‫صاف کہتی ہوں مجھے تم سے‬

‫مجنت ہے شاید جب سے جب میں‬

‫نے تمہیں نہلی یار دیکھا تھا‬

‫رکی تھیں شابسیں متری‬

‫مجھے تم میں کجھ نو ئظر‬

‫آیا تھا ہاں مجھے تم سے مجنت‬

‫ہے ایتی کہ میں گن تھی یا شکوں‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 510‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫مجنت نو جھویا لفظ ہے مجھے تم‬

‫سے عشق ہے یا شاید اس سے تھی کجھ‬

‫زیادہ تمہارے ین میں ادھوری ہوں‬

‫تمہارے ین مترا ہر شقر ادھورا ہے‬

‫مجھے آحری شابس یک ضرف‬

‫تمہارا رہیا ہےتمہارے یاس رہیا ہے‬

‫ہاں میں تمہارے لتے کجھ اشعار‬

‫لکھ رہی تھی ک یوں کہ تم متری‬

‫زیدگی کی سب سے جوئصورت‬

‫عزل ہو میں نے تمہیں ہر یل خاہا‬

‫ہے تم مجھے ہر یل ئظر آنے ہو‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 511‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ک یوں کہ تم متری آیکھوں میں بسے‬

‫ہو نہ خان کر تھی کہ تم مجھ میں بسے‬

‫ہو نو تجانے ک یوں تم خان کر تھی‬

‫اتجان بیتے ہو تم کہتے ہو مجھے تم سے‬

‫مجنت نہیں ہے کیا واقعی تم نہ دل سے‬

‫کہتے ہو؟ مترے ایدر کافی پراییاں ہیں‬

‫لیکن نہ دیکھ کر تھی کجھ لوگوں نے‬

‫مجھے اییایا ہے میں خایتی ہوں میں‬

‫یدتمتزی کر خانی ہوں اور ید لجاطی‬

‫تھی لیکن تم خا یتے ہو میں تمہارے آگے‬

‫جھک تھی خانی ہوں مجھے بسید ہے‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 512‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫تمہارے آگے جھکیا ک یوں کہ میں تمہیں‬

‫جود سے تھی زیادہ خاہتی ہوں‬

‫ازقلم سیدہ شاہ‬

‫ل‬
‫ہاینہ سرمانے ہوۓ دل سے ایک ایک جملہ نولی تھی نہ تم نے ھی ہے؟ چیدر اسے‬
‫ک‬
‫ت‬ ‫ک‬ ‫ل‬
‫مجنت سے دیکھیا نوال تھا جی میں نے ھی ہے ہاینہ سرمانے ہوۓ نولی ھی اور یں‬
‫م‬
‫تمہیں تم سے تھی زیادہ خاہیا ہوں چیدر اسے مجنت سے کہیا الیٹ اوف کرکے اس پر‬
‫جھک گیا تھا‬

‫مسلسل دروازہ نوک ہونے کی آواز سے اشکی آیکھ کھولی نو ئظر اشکے نہلو میں لیتی ہاینہ پر‬
‫گتی تھی کھڑکی سے آنی ہلکی روستی اشکے جہرے کو اور روشن کر رہی تھی چیدر مسکرا کر اشکی‬
‫بیسانی پر جھکا تھا ممم ہتیں ہاینہ بیید میں جمسمانی نولی تھی اتھ خابیں میڈم سب یا ستے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 513‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫پر و یٹ کر رہے ہیں چیدر اشکے جہرے پر آۓ یال ییجھے کریا نوال تھا کیا یاتم ہو رہا ہے؟‬
‫ی‬
‫ہاینہ آ کھیں مسلتی نولی تھی گیارہ تج رہے ہیں چیدر سرارت سے نولیا اتھا تھا واٹ گیارہ تج‬
‫گتے آپ نے مجھے اتھایا ک یوں نہیں ہاینہ فورن سے بستر سے اتھتی نولی تھی جب چیدر نے‬
‫چیکے سے اسے کھییجا تھا جھوڑیں چیدر یاتم ہاینہ اتھی نول رہی تھی جب چیدر نے گھڑی کی‬
‫طرف اشارہ کیا تھا جو اتھی ضرف نو تجا رہی تھی آپ کو سرم نہیں آنی؟ ہاینہ منہ ییاۓ‬
‫نولی تھی نہیں چیدر ڈھی یوں کی طرح دایت ئکالے نوال تھا اور اب خاؤ فربش ہو خاؤ ملیان‬
‫والے آنے ہو یگے چیدر اشکے یالوں سے کھیلیا نوال تھا تھیک ہے ہاینہ مسکرا کر کہتی اتھی‬
‫تھی جب چیدر ایک یار تھر اسے فریب کریا اشکے لیوں پر ایتی مجنت کی مہر جھوڑ حکا تھا‬
‫چیکہ اشکی اس حرکت پر ہاینہ سرم سے الل جہرہ لتے واسروم کی طرف تھاگی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 514‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫وہ اس وقت ہسییال میں موجود رنوربس کا ای نطار کر رنے تھے جب ڈاکتر شا متے سے‬
‫مسکرانے ہوۓ آنی تھی حظرے کی کونی یات نہیں آپ کی وائف یلکل تھیک ہیں‬
‫ائفیکٹ گڈ ی یوز ہے آپ کے لتے ڈاکتر مسکرانی ہونی نولی تھی جی ڈاکتر نولیں وجہدان‬
‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫یا ھی سے نوال تھا‬

‫)‪(Congralutations you are going to be parents‬‬

‫ڈاکتر مسکرانے ہوۓ نولی تھی کیا کہا؟ نور اور وجہدان شاتھ نولے تھے آپ مزاق نو نہیں‬
‫کر رہی نہ؟ رییلی؟ آؤہ مانی گوڈ نور وجہدان جترت اور جوسی سے چیجیا ہوا نوال تھا چیکہ نور سرم‬
‫س‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫اور جوسی سے الل جہرہ لتے ئظریں جھکاۓ ھی ھی ھییک نو سو مچ ڈاکتر وجہدان م کرایا‬
‫ہوا کہیا نور کو لتے آگے پڑھ گیا تھا نور کیا واقعی جو میں اتھی شن کر آیا ہوں وہ شچ ہے یا‬
‫میں کونی جواب دیکھ رہا تھا؟؟ وجہدان اسے گاڑی میں بیٹھایا نوال تھا شچ تھا نور ئظریں‬
‫ھ‬ ‫م ت‬
‫جھکاۓ نولی تھی جب وجہدان آگے پڑھ کر اسے جود یں یج حکا تھا ھییک نو سو سو مچ‬
‫ت‬ ‫ی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 515‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫خان وجہدان اشکی بیسانی جومیا شدت سے نوال تھا چیکہ نور محض مسکرا دی تھی اب ا بسے‬
‫ہی سرمانی رہو گی یا کجھ نولوں گی تھی؟وجہدان اسے جھتڑیا ہوا نوال تھا نہیں بس گھر خلیں‬
‫م‬
‫نور سرمانے ہوۓ نولی تھی چیکہ وجہدان اشکے جہرے پر آۓ الگ ریگوں سے طمین ہویا‬
‫گاڑی زن سے تھاگا گیا تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫کیا کر رہی ہو خاتم؟ضرار اسے ییجھے سے حصار میں ل نت نوال تھا کجھ نہیں بس یاسنہ ییانے‬
‫خا رہی ہوں آپ ییابیں کیا کھابیں گے؟ الینہ مسکرا کر نولی تھی کجھ تھی ییا دو تمہیں نو ییا‬
‫ہی ہوگا مجھے کیا بسید ہے آحر دس شال سے مجھ پر ربسڑچ کر رہی ہو ضرار سرارت سے نوال‬
‫تھا اقف آپ کب مجھے ییگ کریا جھوڑیں گے؟ الینہ منہ ییاۓ نولتی نولی تھی جب اخایک‬
‫اشکا فون تجا تھا ہاں نور نول الینہ ییڈ سے اتھتی نولی تھی کیا؟ کیا کہا؟ میں نے غلط نو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 516‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ب‬
‫نہیں سیا؟ الینہ جترایگی سے نولتی تھر سے ییڈ پر یٹھتی نولی تھی یار نو مزاق نو نہیں کر رہی‬
‫ب‬
‫یا وہ ایک یار تھر ییڈ سے اتھتی نولی تھی فسم کھا الینہ تھر سے یٹھتی نولی تھی اقففففف‬
‫یاارررر نووووورررررررر نہت نہت میارک ہو وہ جوش سے کہتی ایک یار تھر کھڑی ہونی تھی‬
‫ہاینہ کو ییایا؟ وہ ایک یار تھر بیٹھتے لگی تھی جب ضرار نے گھور کر اسے دیکھا تھا سوری‬
‫الینہ ہیستے ہوۓ کہتی فون لتے یاہر ئکل گتی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ولٹمہ نہت شایدار ہوا تھا اب یک ضرف کجھ ہی لوگ رہے گتے تھے ہانی ہمیں تجھے کجھ‬
‫ییایا ہے نور سرخ جہرہ لتے نولی تھی میں ییاؤں گی چبہی الینہ ییجھے سے آنی جوش سے نولی‬
‫تھی ہاں نول ہاینہ ئظریں جھکاۓ نولی تھی ک یوں کہ اشکا کہیا تھا کہ دلہن سرمانے ہوۓ‬
‫ہی اجھی لگتی ہے وہ اصل میں تم اور میں ماں بیتے والے ہیں الینہ فورن سے نولی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 517‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ہیں؟ ہاینہ نور اور چیدر نے جترت سے اسے دیکھا تھا اوہ سوری مترا مطلب ہم خالہ بیتے‬
‫والے ہیں الینہ ایک یار تھر نون اسیوپ نولی تھی اجھا میارک ہو ہاینہ مسکرا کر نولی تھی‬
‫چیکہ نور اور الینہ نے جترت سے اسے دیکھا تھا جو ا یتے آرام سے میارک یاد دے خکی تھی‬
‫ایک منٹ میں اور تم ہی خالہ ک یوں بیتے والے ہیں؟ نور ک یوں نہیں؟ ایک منٹ ایک‬
‫منٹ ہم خالہ کیسے بیتے والے ہیں؟ ہاینہ کجھ سو چتے ہوۓ نولی تھی جی ہاں الینہ اشکی‬
‫سوچ پڑھتی فورن سے نولی تھی نہ کر نہ کر یار شچ مچ؟ جب ہاینہ شاری سرم تھوال کر نور کو‬
‫دونوں یازوں سے یکڑنی نولی تھی ہاں شچ مچ نور سرما کر نولی تھی یاہوووووووووووووووووو للا‬
‫للا یار نور ماشاللا ہاینہ جوسی اور جوش سے کہتی اشکے گلے لگتی نولی تھی چیکہ ہال میں موجود‬
‫ی‬‫ب‬
‫ہر شحص کی ئظر اب ہاینہ پر تھی جو کافی دپر سے ئظریں جھکاۓ ھی ھی کن اب وہ‬
‫ی‬ ‫ل‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬

‫ایک دم کسی تچے کی طرح یاچ رہی تھی میارک ہو نور چیدر مسکرا کر نوال تھا تھییک نو چیدر‬
‫تھانی نور سرخ جہرہ لتے نولی تھی ابسی یابیں لڑکے نہیں سیتے کان یید کر لیں ا یتے ہاینہ‬
‫چیدر کے فریب ہونی نولی تھی چیکہ اشکی یات سے اسییج پر موجود ہر ییدے کا فہفہ گوتجا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 518‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫وہ سیسے کے شا متے کھڑی ا یتے یال ییانے میں مصروف تھی جب چیدر نے اسے ییجھے‬
‫سے حصار میں لیا تھا نہت جسین لگ رہی تھیں آج تھی چیدر اشکی گردن پر سر ئکاۓ‬
‫نوال تھا تھییک نو سو مچ ہاینہ سرما کر نولی تھی اجھا ییاؤ کہاں خایا ہے گھو متے؟ چیدر اشکے‬
‫یالوں سے کھیلیا نوال تھا جہاں میں کہوں گی وہاں خلیں گے؟ ہاینہ کجھ سو چتے ہوۓ نولی‬
‫تھی ہاں یلکل دییا کے کسی تھی شہر میں جہاں خایا خاہو کے خاؤں گا چیدر مجنت سے نوال‬
‫تھا اجھا نو مجھے پرکی خایا ہے ہاینہ مزے سے نولی تھی جو خکم چیدر مسکرا کر نوال تھا وہ نہلے‬
‫سے ہی خاییا تھا ہاینہ پرکی کا ہی یام کے گی کیوں کہ وہ یاولز میں نہت اپترسٹ رکھتی تھی‬
‫ک‬ ‫ی‬
‫اور یاولز میں ابسترسٹ رکھتے والی ہر لڑکی پرکے خانے کے ہی جواب د تی ہے متری‬
‫ھ‬
‫ایک اور تھی جواہش ہے ہاینہ کجھ سو چتے ہوۓ نولی تھی جی فرمابیں چیدر دل پر ہاتھ ر کھے‬
‫مجنت سے نوال تھا میں خاہتی ہوں کہ ہم سب شاتھ خابیں الینہ وغترہ ہم سب ہاینہ اشکے‬
‫یازو پر سر ر کھے مجنت سے نولی تھی تھیک ہے کونی مسیلہ نہیں ہے مجھے نہ جو جوسی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 519‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫تمہارے جہرے پر آرہی ہے یا ضرف نہی خا ہتے ہر وقت چیدر اشکی بیسانی جومیا نوال تھا‬
‫لیکن متری تھی ایک سرط ہے چیدر کجھ سوچیا ہوا ذومعانی ایداز میں نوال تھا کیا؟ ہاینہ یا‬
‫ت‬ ‫ج‬‫م‬ ‫س‬
‫ھی سے نولی ھی جب چیدر اسے جھیکے سے فریب کریا اشکے ل یوں پر جھکیا الیٹ اوف کر‬
‫گ ی ا ت ھا‬

‫آتھ ماہ ئعد‬

‫وہ سب رات کے دو تچے اس وقت پرکی کے مشہور ہویل میں داخل ہوۓ تھے مجھے نو‬
‫ئقین ہی نہیں ہو رہا ہانی نور اور الینہ شاتھ نولے تھے مجھے تھی ابسا لگ رہا ہے ہم کونی‬
‫خ‬ ‫ت‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫جواب دیکھ رہے ہیں ہاینہ ادھر ادھر سیابسی ئظروں سے د تی نولی ھی یں لیڈپز آپ‬
‫ل‬ ‫ھ‬
‫رسٹ کریں ہم صیح ئکلیں گے پرکی کو دیکھتے چیدر مسکرا کر نوال تھا تھیک ہے جو خکم ہاینہ‬
‫تھی اسی ایداز میں نولی تھی خلو نور وجہدان اسے تھامیا ا یتے روم میں لے گیا تھا اس‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 520‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫وقت ان سب کا ہی بیید سے پرا خال تھا اشلتے سب ا یتے ا یتے روم میں خانے ہی بیید‬
‫کی وادنوں میں گھوم ہو گتے تھے‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫وہ جو سورہی تھی اخایک آیکھ کھلی اور ئظر وال کالک پر گتی اور تھر نورے کمرے میں‬
‫گھمانی ضرار اسی وقت واسروم سے یاہر ئکال۔ مجھے اتھا نہیں شکتے تھے۔ وہ اتھ کر ییڈ‬
‫کراؤن سے ییک لگانے ہونے نولی۔رات کو دپر سے سونی نو اس لتے تمہیں بیید نوری کرنی‬
‫ہو ۔ وہ ڈربسیگ کے شا متے کھڑا ہونے ہونے کہتے لگا۔اگر سویا ہی تھا نو قایدہ آنے کا مترا‬
‫جواب تھا اور جب نورا ہوا ہے نو اتچوانے نو ا جھے سے کروں۔ وہ منہ بشورے ہونے کہتے‬
‫لگی۔اجھا غلطی ہو گتی مجھ سے معاف کردو اور خییج کرلو وہ لوگ ای نطار کررہے ہوں گے۔‬
‫وہ ہاتھ جوڑے اسے کہتے لگا۔ ہاں ہونی ہوں کل مجھے خلدی اتھا دتجتے گا ۔ وہ اشکو منہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 521‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫ییانے کہتے شاتھ یاتھروم میں خانے لگی جب اس نے اشکا یازو یکڑ کر ایتی طرف کھییجا۔‬
‫اس طرح نہت ک یوٹ لگتی ہو۔وہ اشکے یالوں کو ییجھے کرنے ہونے گہری ئظریں اس پر‬
‫ڈا لتے ہونے اسے سرمانے پر مجیور کر گیا۔اور سرمانے ہونے نو اور تھی۔ وہ اسے کہتے‬
‫شاتھ اشکے ما تھے پر لب رکھ کر اور سرمانے پر مجیور کرگیا۔ اب دپر نہیں ہورہی۔۔وہ ئظریں‬
‫جھکانے کہتے لگی۔تم کہو نو ہم نورا دن اس کمرے میں رہ شکتے ہیں۔ وہ اسے دیکھتے ہونے‬
‫گھمیتر لہچے میں کہتے لگا۔ چیکس۔ وہ دروازے کی طرف ئظریں کتے نولی ضرار فورا دور ہوا اور‬
‫الینہ یاتھروم تھاگ گتی۔اشکی سرارت پر وہ مسکرا گیا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫نور کمرے میں ییڈ کراؤن سے ییک لگانے ہاتھ میں لتز کا ییکٹ یکڑے منہ بشور کر کھانے‬
‫میں مصروف تھی یٹھی وجہدان کمرے میں آیا ئظر اس پر گتی جو منہ تھالنے اسے اس‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 522‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫وقت خد سے زیادہ ییاری لگ رہی تھی۔ کیا ہوا نور ۔وجہدان کہتے شاتھ اشکے شاتھ آکر بیٹھا‬
‫اور لتز کھانے لگا جب نور نے ییکٹ ییجھے کرلیا۔ ایتی لے مجھے نہیں سیتر کرنی۔۔ وہ منہ‬
‫ییانے کہتے شاتھ دویارہ کھانے میں مصروف ہوگتی وجہدان اسے دیکھتے لگا۔ اجھا ییاؤ ہوا کیا‬
‫ہے۔ وہ اسے دیکھتے ہونے ییار سے نوجھتے لگا۔ مونی ہورہی ہوں ایتی اتھی سے اور زیادہ‬
‫ی‬
‫مونی ہوخاؤ گی کجھ اور دنوں میں تھر آپ کو اجھی تھی نہیں لگوں گی د یں گے ھی‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫نہیں مجھے مویا نہیں ہویا۔ وہ اسے دیکھتے ہونے معصوم نت اور منہ تھالنے ییانے لگا‬
‫وجہدان نے اییا سر بییا۔ یا للا کس نے کہا ہے تم سے نہ سب۔وہ اسے دیکھتے ہونے‬
‫حقگی سے نوجھتے لگا۔ وہ ڈراموں میں نہیں دیکھتے آپ وہاں سے۔ وہ اسے دیکھتے ہونے‬
‫منہ تھالنے ییانے لگی۔۔اقفف نور وہ ڈرامہ ہے اصل زیدگی اور ڈراموں میں نہت فڑق‬
‫ہویا ہے و بسے تھی وجہدان معل کو اشکی نور ہر وقت ییاری لگتی ہے نےشک گول گتے‬
‫کی طرح مونی ک یوں نہ ہو خانے میں نو تھر تھی و بسے ہی خاہوں گا۔۔وہ اسے دیکھتے ہونے‬
‫ہیس کر کہتے لگا۔ دیکھا مذاق ییارہے ہیں خابیں نہیں کرنی یات۔ وہ رونی شکل ییا کر اسے‬
‫یاراصگی سے منہ ت ھتر گتی۔ مذاق نہیں اڑا تمہیں ییارہا ہوں تم سے کیتی مجنت کریا ہوں۔وہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 523‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫اشکی گرد حصار ییانے اشکے یالوں میں منہ جھیانے گھمیترلہچے میں نوال نور کی ی نٹ مس‬
‫ہونی۔ ہمیشہ کریں گے۔ وہ اشکی فریت میں شکون یانے ہونے نوجھتے لگی۔ ہمیشہ۔۔کہتے‬
‫شاتھ وجہدان اشکی گردن پر جھکا اور نور سرم سے ئظریں جھکا گتی تھی‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫ہ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ج‬


‫اتھیں چیدر ہاینہ اسے یجھورنی نولی ھی مم اتھ رہا ہوں یار سونے دو چیدر کروٹ لے کر‬
‫وابس ل نٹ گیا تھا اوکے سونے رہو میں اکیلی ئکل خاؤں گی گھو متے اور کونی مجھے کونی یا‬
‫کونی جہان شکیدر مل ہی خاۓ گا مستر چیدر ہاینہ ادا سے نولی تھی نہاں رکو میں آرہا ہوں‬
‫چیدر اسے اتھیا دیکھ نوال تھا نہیں آپ سو خابیں میں خا رہی ہوں میں و بسے ہی پزی ہوں‬
‫آپ کے ییار ہونے کا یاتم نہیں ہے مترے یاس ہاینہ یلیو کلڑ کا کورٹ نہتے سر پر ییلو‬
‫حجاب کتے نولتی چیدر کو اس لوک میں نہت ییاری لگی تھی میں نے کہا نہ آرہا ہوں وہ ییڈ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 524‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫سے اتھیا نوال تھا چیکہ ہاینہ اسے اگ یور کرنی آگے پڑھی تھی جب چیدر نے اسے نوری فوت‬
‫سے کھییجا تھا آہ کراہ کر نولی تھی میں نے کیتی دقعہ سمجھایا ہے کہ مجھے اگ یور نہ کیا کرو چیدر‬
‫آیکھوں میں شجتی لتے نوال تھا میں مزاق کر رہی تھی چیدر ہاینہ آیکھوں میں آبشو لتے نولی‬
‫تھی ہاں نو مجھے مزاق میں تھی تمہارہ کسی اور کی یات کریا قیول نہیں ہے مترا بس خلے گا‬
‫نو میں ا یتے تچوں کو تھی تم سے دور رکھوں گا چیدر ایک ایک لفظ پر زور د ییا آحر میں اشکا‬
‫موڈ تھیک کرنے کو سرارت سے نوال تھا میں منہ نوڑ دوں گی آئکا ہاینہ منہ ییاۓ نولی تھی‬
‫ہاں نوڑ دو چیدر سرارت سے کہیا اییا گال اشکے جہرے کے فریب کر گیا تھا اقفف ایک نو‬
‫آپ کا تھرک ین کٹھی چٹم نہیں ہوگا ہاینہ اسے گھورنے ہوۓ کہتی اس سے دور ہونی‬
‫تھی جب چیدر نے اسے ایک یار تھر چیکے سے فریب کیا تھا کٹھی تھی چٹم نہیں ہوگا وہ‬
‫گھمیتر لہچے میں کہیا اس کے ل یوں پر جھکیا جود کو سراب کریا نوال تھا‬

‫‪¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 525‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫خلیں ضرار اسے حصار میں لتے نوال تھا جی خلیں وہ مسکرا کر نولتی اشکے شاتھ آگے پڑھی‬
‫تھی آج انہوں نے پرکی کی شتر کے لتے ئکلیا تھا‬

‫وہ سب اس وقت ییلو موشک کے ایدر داخل ہوۓ تھے اس جوئصورت مسجد کے صچن‬
‫میں کھڑے نہ زیدگی سے تھرنور نہ بین جوئصورت جوڑے سب کی ئظروں کا مرکز یتے‬
‫ہوۓ تھے‬

‫الینہ دغا مایگ رہی تھی رو رہی تھی یا للا مجھے معاف کر دے میں نے نہت یار پتری یا‬
‫شکری کی لیکن نو نے مجھے نہتریں سے نوازا ہے بس نو اب مجھے پترے شکر گزار ییدوں‬
‫ی‬
‫میں ڈال دے وہ رونے ہوۓ للا کا شکر رہی تھی جب آ یں ھو یں نو ضرار ھی شاتھ‬
‫ت‬ ‫ل‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫کھڑا دغا مایگ رہا تھا‪.‬الینہ کے دل نے ایک ی نٹ مس کی تھی آج اشکا محرم اس کے‬
‫شاتھ کھڑا دغا مایگ ریا تھا وہ شکر کرنی تم آیکھوں سے مسکرا دی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 526‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫نور وجہدان کے شاتھ کھڑی رو رہی تھی وہ جوش تھی پر شکون تھی اشکی مجنت آج اس کا‬
‫محرم یتے پرکی کی اس جوئصورت مسجد میں کھڑا تھا نہ م نظر ا ستے کیتی یار مائگا تھا جو آج‬
‫حف نفت یتی ہونی تھی وہ شکر کرنی شجدے میں گر گتی تھی کیا تھا جو اشکے رب نے اسے‬
‫غط ا نہ ک ی ا ت ھ ا‬

‫ہاینہ شجداۓ شکر کرنی اتھی تھی ایک شکون تھا جو اشکے ایدر دور رہا تھا اے مترے ییارے‬
‫رب اے دونوں جہاں کے مالک پترا شکر کس منہ سے ادا کروں؟ کو بسے لفظ الؤں جو پتری‬
‫ئعرئف ییان کر شکوں پترا خییا شکر ادا کروں اییا کم ہے نو نے مجھے ہر جتز سے نوازا ہے‬
‫مجھے یاد ہے میں تچن سے ہر جتز ضرف اور ضرف آپ سے ہی مائگا کرنی تھی ک یویکہ مجھے ییا‬
‫ہے کہ د یتے والی ذات ضرف آپ ہی کی ہے میں خایتی ہوں میں نے نہت یار یاشکری‬
‫کی ہے لیکن ہر یار جب تھی میں نے جود کو اکیال سمجھا میں نے ضرف تجھ کو ہی ا یتے‬
‫شاتھ یایا میں نے سیکھ لیا ہے کہ پرا وقت ہمیشہ نہیں رہیا جب ہمیں لگیا ہے کہ ہماری‬
‫زیدگ یوں میں ضرف ایدھترا ہی رہے گیا ہے نو ایک روستی کی کرن ہمیں ئظر آنی ہے اور وہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 527‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫کرن پڑ ھتے پڑ ھتے آپ کی زیدگی میں اخالع کر د ییا ہے اور کسے ییا نہ اخالع کس کے روپ‬
‫میں آیا ہے بس ہمیں صتر اور ہمت سے کام لییا ہویا ہے اور تھر ہمارا رب ہمیں نہتر‬
‫نہیں یلکہ نہتریں سے نوازیا ہے اور جو للا ہمارے لتے خییا ہے بس تھر وہی سب سے‬
‫ک‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫ی‬
‫جسین ہویا ہے ہاینہ تم آیکھوں سے مسکرانی اتھی تھی جب ئظر اشکے ھے ھڑے چیدر پر‬
‫پڑی تھی جو مسکرانی آیکھوں سے اسے دیکھ رہا تھا نے شک جو للا ہمارے لتے کریا ہے‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫بس وہی سب سے جسین ہویا ہے ہاینہ اسے د تی نے شاجنہ نولی ھی کجھ کہا؟ چیدر‬
‫اشکے گرد حصار یایدھے نوال تھا نہیں کجھ نہیں ہاینہ مسکرا کر کہتی اشکے شاتھ آگے پڑھ گتی‬
‫ت ھی‬

‫کییا اجھا لگ رہا ہے نہ وہ بییوں شاتھ کھڑی نولی تھیں ہاں نہت اجھا ہے سب اور للا‬
‫اجھا ہی ر کھے میں کہتی تھی یا تم دونوں سے کہ تمہیں تمہاری مجنت مل خاۓ گی اور تم‬
‫ایک دن نہت جوش تھی رہو گے نو دیکھوں آج مترا ئقین کام آگیا ہاینہ مسکرا کر نولی تھی‬
‫اور میں کہتی تھی یا ہم ہمیشہ شاتھ رہیں گے نو آج وہ تھی نورا ہو گیا نور مجنت سے نولی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 528‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫تھی اور میں ک یوں کجھ نہیں کہتی تھی؟ الینہ منہ بشورے نولی تھی جس پر ان سب کا فہفہ‬
‫گوتجا تھا‬

‫نہ ایک مہننہ ائکا ا بسے ہی ہستے مسکرانے گھو متے تھڑنے گزرا تھا اور اب وہ سب پرکی کے‬
‫ہسییال میں کھڑے شا متے والے روم پر ئظریں لگاۓ کھڑے تھے جہاں سے کجھ دپر نہلے‬
‫نور کو ایدر لے کر گتے جب شا متے سے ڈاکتر یاہر ئکال تھا کیا ہوا ڈاکتر سب حریت نو ہے یا؟‬
‫وجہدان سم نت ہاینہ اور الینہ ایک شاتھ نولے تھے میارک ہو بیتی ہونی ہے ڈاکتر مسکرا کر‬
‫نوال تھا یا للا یا للا پترا شکر وجہدان جوسی سے وہی بیٹھ گیا تھا آہ ماشاللا الینہ تمہیں میارک‬
‫ہو ہماری جھونی نور ہاینہ آیکھوں میں آبشو لتے اشکے گلے لگتی نولی تھی تمہیں تھی خاتم الینہ‬
‫تھی تم آیکھوں سے مسکرا کر نولی تھی ایکی جوسی کا ایدازہ ضرار اور چیدر یا آشانی لگا شکتے‬
‫تھے ک یوں کہ ان دنوں نور کے تجاۓ ہاینہ اور الینہ نے نی کے لتے زیادہ سوبییگ کی تھی‬
‫ان کا دن اور رات نے نی کے آنے کی جوسی میں گزر رہا تھا ڈاکتر نے اس ییاری سی تچی‬
‫کو وجہدان کے ہاتھوں میں دیا تھا جسے وجہدان نے کا بیتے ہاتھوں سے اتھایا تھا اشکے ئعد‬
‫ب‬
‫وہ سب سے نہلے اسے نور سے ملوانے گیا تھا جو کب سے اسی کے ای نطار میں یٹھی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 529‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫وجہدان مسکرایا ہوا اشکے یاس آیا تھا نہ لو وہ تچی اشکے یاس کریا نوال تھا آہ وجہدان اسے دور‬
‫رکھیں نور فورن سے نولی تھی ک یوں؟ وجہدان جترایگی سے نوال تھا نہ مترے سے گر نہ‬
‫خاۓ اگر میں نے اسے زور سے یکڑ لیا نو؟ نور پربسانی سے نولی تھی ارے متری خان یکڑو‬
‫نو وجہدان مسکرا کر کہیا تچی اشکے ہاتھ میں رکھ گیا تھا دیکھو نہ اییا آشان تھا وجہدان مسکرا کر‬
‫نوال تھا نہیں نہ نہت مشکل تھا وجہدان آپ خا یتے ہیں میں اس وقت کیسا مخشوس کر‬
‫رہی ہوں؟ مجھے لگ رہا ہے للا نے شارے جہاں کی جوسیاں متری گود میں ڈال دی ہیں‬
‫نور رونے ہوۓ نولی تھی ابسا ہی ہے للا نے دونوں جہاں کی جوسیاں ہماری جھولی میں‬
‫ڈال دی ہیں وجہدان اشکی بیسانی جو متے نوال تھا جب ہاینہ اور الینہ تھی ایدر آۓ تھے‬
‫میارک ہو یارا وہ دونوں اشکے گلے لگتی مجنت سے نولی تھیں جب ئظر اس کی گود میں لیتی‬
‫تچی پر گتی تھی اقفف للا جی ماشاللا کیتی ییاری ہے نہ الینہ مجنت سے نولی تھی ہاں‬
‫ت‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫یلکل متری خیسی ہاینہ اسے د تی سرارت سے نولی ھی جس پر سب کے قے گو تچے‬
‫ہ‬‫ف‬ ‫ھ‬
‫ت‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫تھے اشکا یام کیا رکھیں گے ہم؟ نور وجہدان کی طرف د تی نولی ھی م اشکا یام وربشہ‬
‫ہ‬ ‫ھ‬
‫رکھیں گے جو ہم نے نہلے ہی ڈبسایید کیا تھا وجہدان مسکرا کر نوال تھا اشکا مطلب ہے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 530‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫جوسی مسرت راجت اور نہ اس پر یلکل سوٹ کریا ہے ہاینہ فورن سے نولی تھی جب ضرار‬
‫اور چیدر تھی ایدر آۓ تھے نہت میارک ہو وہ دونوں نور کو دیکھتے نولے تھے آپ کو تھی نور‬
‫تھی مسکرا کر نولی تھی نہ لیں آپ کی رنورٹ جب ایک پرس ایدر آنی الینہ کے ہاتھ میں‬
‫رنورٹ رکھ گتی تھی دیکھاؤ ہاینہ فورن سے نولتی رنورٹ پڑ ھتے لگی تھی واٹ؟ ہاینہ رنورٹ‬
‫پڑ ھتے ہی جوش سے نولی تھی کیا ہوا ہانی؟ نور ییجھے سے نولی تھی نہ پڑھ ہاینہ نور کو رنورٹ‬
‫س‬
‫د یتی نولی تھی میارک ہو تھتی نہت نہت ہاینہ الینہ کے گلے لگتی نولی تھی جو یا ھی سے‬
‫ج‬‫م‬
‫م‬‫س‬
‫اسے دیکھ رہی تھی کیا ہوا ہے؟ الینہ یا ھی سے نولی ھی اس میں کھا ہے ہمارے‬
‫ل‬ ‫ت‬ ‫ج‬

‫یاس ایک اور نےنی آنے واال ہے ہاینہ پرجوش سی نولی تھی چیکہ روم میں موجود ہر‬
‫ییدے کے جہرے پر ایک الگ ہی جوسی تمودار ہونی تھی میارک ہو مترے یار چیدر ضرار‬
‫کے لگے لگیا نوال تھا چیکہ الینہ محض سرمانی سی اشکے شاتھ کھڑی تھی اب نو تھی کونی‬
‫جوشحتری سیا دے تھانی ضرار چیدر کو دیکھیا نوال تھا ابساللا نہت خلد سیاؤں گا یتیشن نہ لو‬
‫تم خلو ہم آۓ چیدر ذومعانی ایداز میں نولیا ہاینہ کو سر یا یاؤں یک سرخ کر گیا تھا روم میں‬
‫ایک یار تھر سب کے فہقے گو تچے تھے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 531‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫نو نہ ہونی ہماری‬
‫‪happy ending‬‬

‫ہاینہ اییا اور اشکا خاۓ کا کپ اتھاۓ نور کے روم کے شاتھ یتی پترس پر آنی نولی تھی‬
‫جہاں سے جھا یکتے پر نورا پرکی ئظر آیا تھا نہیں اتھی ہماری‬
‫‪ending‬‬

‫نہیں ہونی ہے اتھی نو بس اسیارٹ ہے اور ہماری اسیوری کی کٹھی تھی‬


‫‪ending‬‬

‫نہیں ہوگی ہماری کہانی ضرف پڑھتی ہی خاۓ گی‬

‫‪Becoz love never ends and we'll live forever‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 532‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫یاران عشق‬
‫چیدر مجنت سے کہیا اشکے گرد حصار یایدھیا اشکی بیسانی پر لب رکھ گیا تھا اور وہ اشکے حصار‬
‫میں پرشکون سی اس م نظر کو ا یتے دل میں ایار رہی تھی‬

‫چٹم شد‬

‫جواین یاول بییک فیس یک‬


‫‪www.facebook.com/groups/NovelBank‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 533‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬

You might also like