You are on page 1of 162

‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬

‫روح یار‬
‫س‬ ‫ل‬
‫از م عیدہ شاہ‬‫ق‬
‫م‬‫ک‬ ‫م‬
‫ل یاول‬

‫یاول بییک و یب پر شا ئع ہونے والے تمام یاولز کے جملہ و حقوق تمعہ مصنفہ کے یام‬
‫محقوظ ہے۔ خالف ورزی کرنے والے کے خالف قانونی خارہ جونی کی خا شکتی ہے۔ اگر‬
‫آپ ایتی تحرپر یاول بییک پر شا ئع کروایا خا ہتے ہیں نو اردو میں یایپ کر کے ہمیں سییڈ‬
‫کردیں۔ آپ کی تحرپر یاول بییک و یب پر شا ئع کردی خانے گی۔‬

‫‪E-mail : pdfnovelbank@gmail.com‬‬
‫‪WhatsApp : 92 306 1756508‬‬

‫ناول بینک ان تظامیہ‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 1‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫شلیم کسی بھی خالت میں یہ کنٹرٹ ہمیں ملیا خا ہتے عارض ملک یارکیگ میں خایا‬
‫فون پر نوال‬
‫جی سر ضرور فون پر اس کا جواب سن کر اس نے‬
‫فون رکھ دیا‬
‫گاڑی کا دروازہ کھو لتے عارض ملک کی ئظر شا متے کھڑی لڑکی پر پری چید لمحوں کے‬
‫لتے اسے یہ سب دھوکا لگا اور وہ لڑکی آگے پڑ ھتے لگی اور ایک گلی کی طرف خل‬
‫پڑی‬
‫عارض گاڑی میں بییھا اور اس کا ییچھا کرنے لگا اور گلی کے کونے پر کھڑے لڑکی‬
‫کا ایدر خانے کا ای نظار کرنے لگا۔ لڑکی کے ایدر خانے ہی عارض گاڑی سے اپرا اور‬
‫اس گھر کا دروازہ کھیکھیایا‬
‫آ رہی ہوں صٹر کرو ایدر سے ایک عورت کی آواز آنی۔ دروازہ کھو لتے ہی عارض چید‬
‫یلوں کے لتے شاکت ہوگیا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 2‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫خالہ نی عارض نے نے ئقیتی سے کہا۔ عارض زییدہ ییگم نے عارض کو کہا جو ان کو‬
‫دیکھتے ہی ایدر خل پڑا بھا‬

‫_________________‬

‫مشائم جو ابھی بھکی ہاری یازار سے آنی بھی یاہر سے خالہ نی کی آواز سن کر یاہر‬
‫کی طرف مڑی ہی بھی کہ شا متے سے عارض کو آنے دیکھ کر اس کے قدم وہی رک‬
‫گتے‬
‫عارض مشائم نے حٹرانی سے کہا۔ عارض جو اییا وہم سمچھ رہا بھا مشائم کو جھ ماہ‬
‫ئعد دیکھ کر اسے ئقین نہیں ہو رہا بھا۔‬
‫عارض یات سنو خالہ نی کی آواز سے وہ دونوں ان کی طرف م نوجہ ہوۓ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 3‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫خالہ نی مچھے آپ سے یہ امید نہیں بھی میں تچھلے جھ مہینوں سے یاگلوں کی طرح‬
‫اسے ڈھویڈ رہا ہوں آپ کو ایک دفعہ بھی مٹری خالت پر رجم نہیں آیا عارض افسردہ‬
‫لحجے میں نوال‬
‫عارض خالہ نی سے کہیا مشائم کی طرف مڑا جو اب کمرے میں خا خکی بھی‬
‫خلو عارض مشائم کو خکم د یتے نوال میں کہیں نہیں خاوں گی آپ کے شابھ مشائم‬
‫اییا رخ موڑے نولی‬
‫عارض جو اس کے ائکار پر یپ ابھا بھا اس کے جسم میں ییدیلی دیکھ کر اس کا‬
‫دھیان اس کے بھرے ہوۓ جسم پر گیا‬
‫ئم پری پریگنٹ ہو عارض کو ایک اور جھ نکا لگا‬
‫عارض کی یات سن کر مشائم نے ا یتے گلے میں جھو لتے ڈو یتے سے اییا آپ ڈھکا۔‬
‫ئم نے مچھ سے ایتی پڑی یات جھیانی مشائم خاوید عارض اس کی طرف پڑ ھتے غصے‬
‫سے نوال‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 4‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫عارض یہ مٹری مشائم کی یات نوری ہونے سے نہلے عارض اس کا ہابھ یکڑے یاہر‬
‫کی طرف پڑھا‬
‫خالہ نی یہ اب مٹرے شابھ ہی رہے گی اور آپ نے مچھ سے مٹری اوالد کا جھ یا کر‬
‫اجھا نہیں کیا۔ عارض مشائم کا ہابھ مصنوطی سے یکڑے گاڑی یک نہیچا‬

‫________________‬

‫بییھو عارض گاڑی کے یاس ر کتے نوال میں ئم مشائم بییھو مشائم کی یات نورے‬
‫ہونے سے نہلے عارض کی غصے سے ب ھرنور آواز گوتجی‬
‫مشائم عارض کے غصے کو دیکھتے گاڑی میں بییھ گئ‬
‫نورے ر ستے دونوں میں کونی یات نہیں ہونی گاڑی عارض کے گھر کے شا متے رکی نو‬
‫وہ غصے سے اپریا ایدر کی طرف پڑھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 5‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫مشائم بھی اس کی پٹروی کرنی ایدر گئ یہ سب کرنے کی وجہ نوجھ شکتی ہوں مشائم‬
‫عارض کی بییھ کو دیکھتے نولی‬
‫ئم نہلے مچھے ییاو کہ ئم نے مچھ سے جھ ماہ یک ایتی پڑی یات ک نوں جھیانی عارض‬
‫اس کی طرف آنے ہوۓ نوال‬
‫یہ مٹری اوالد ہے آپ کا اس پر کونی جق نہیں ہے مشائم آنسوؤں کو قانو کرنے‬
‫نولی‬
‫مشائم خاوید یہ اوالد مٹری ہے اس کی رگوں میں مٹرا جون ہے عارض مشائم کے‬
‫یازوں کو یکڑنے نوال‬
‫یہ نہیں یہ مٹری ہے میں آپ کو کیھی بھی نہیں دوں گی مشائم آنسوؤں کو‬
‫نہانے مشکل سے نولی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 6‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫میں کوڑٹ سے آڈر لے کر اس کو ا یتے یاس رکھ لوں گا اور اس کی دیکھ بھال کے‬
‫لتے دوسری شادی بھی کر لوں گا ئم قکر یہ کرو عارض مشائم کے یازوں کو جھوڑنے‬
‫نوال‬
‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ی‬‫ق‬ ‫ئ‬
‫اس کی دوسری شادی کا سن کر مشائم نے تی سے اسے د تی ہے‬
‫اب خاو ییار ہو ہم جویلی خا رہے ہیں عارض اس کے چہرے سے ئظریں ہیانے نوال‬
‫۔۔۔‬

‫____________________‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 7‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ NOVEL BANK ‫روح یار‬

Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 8


E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫رخایہ جو کمرے میں کیاب پڑ ھتے میں مصروف بھی کسی کی آواز نے اسے م نوجہ کیا‬
‫۔ وہ کرسی سے ابھ تے پٹرس کی طرف پڑھی نہاں کیا کررہے ہو‬
‫عمار کو پٹرس میں دیکھ وہ چیجی نے وفوف یاگل ہوگی ہو جو چیخ رہی ہو عمار اس کے‬
‫منہ ہر ہابھ رکھتے نوال‬
‫ح‬ ‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬
‫اس طرح کون آیا ہے عمار کا ہابھ ھے کرنے رخایہ فا ہونے نولی‬
‫عمار ملک آیا ہے عمار کالر جھاڑنے نولو‬
‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫اجھا کام ییاو رخایہ نے اس کی شوجی کو د تے کہا‬
‫و نسے خد ہے میں ایتی مشکل سے آیا ہوں اور تمھارے تحرے ہی چیم نہیں ہو‬
‫رہے عمار رخایہ کی الپرواہی کو دیکھتے نوال‬
‫یہ جوڑیاں الیا بھا تمھارے لتے وہ جوڑیاں کو آگے کرنے نوال‬
‫جوڑیاں کو دیکھتے رخایہ کے چہرے میں جوسی کی لہر ڈور گئ اور اس نے اس کے ہابھ‬
‫سے ییلی کاتچ کی جوڑیاں لیں ۔ رخایہ ملک کو جوڑیاں سب سے زیادہ عزپز بھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 9‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫شکریہ رخایہ نے جوڑیاں کو یکڑنے مشکرانے ہونے عمار سے کہا اور ایدر خانے کے‬
‫لتے یلتی‬
‫سنو عمار کی آواز پر وہ مڑی ہاں رخایہ نے کیدھے احکانے نوجھا‬
‫کچھ نہیں عمار مشکرانے کہیا ا یتے کمرے کی پٹرس پر جھالیگ لگا گیا‬

‫____________________‬

‫مشائم آج جھ مہینوں ئعد ملک جویلی آنی بھی وہ خایتی بھی کہ عارض اسے سب سے‬
‫نہلے نہاں ہی ڈھویڈنے آۓ گا اس لتے اس نے خالہ نی کا گھر چیا جھ ماہ نہلے‬
‫اس کی زیدگی ایک دم سے یدل گئ بھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 10‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫نورے ر ستے مشائم جھ ماہ نہلے کے وافعات شوچتی رہی اس نے ملک جویلی میں‬
‫ا یتے امید سے ہونے کی حٹر دے دی بھی اور ملک جویلی کے لوگوں کی جوسی کا‬
‫کونی بھکایہ یہ بھا آخر خار شالوں ئعد کونی جوسی کی حٹر ستی بھی۔‬
‫ملک جویلی جس کے سرپراہ انور ملک اور ان کی زوجہ شانسنہ ملک بھی ان کی دو‬
‫اوالدیں بھی حعفر ملک اور خاوید ملک حعفر ملک اور مومنہ ملک کی بین اوالدیں‬
‫ذیال عمار اور رمٹزہ ملک بھی‬
‫خاوید ملک اور مٹزہ ملک کی دو اوالدیں مشائم اور رخایہ ملک بھی۔ گاوں میں وافع‬
‫ملک جویلی ایتی میال آپ بیش کرنی بھی انور ملک گاوں کے سردار بھے انہوں نے‬
‫یہ ذمہ داری حعفر ملک کو شویتی اور اب یہ گدی ذیال ملک کو مل گتی بھی سفید‬
‫ریگ وسنع الن جس کے ایک طرف کوارپر اور ایک طرف نول بھا پریل سنوری پر‬
‫میتی جویلی بھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 11‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫الن سے ایدر آنے ایک طرف ڈابییگ ہال جو قیمتی اسیاء سے سچایا گیا اور ایک طرف‬
‫کچن ہال میں صوفے اور دنواروں پر ئصوپریں کچن کے بھوڑے قاصلے پر دادا شابیں‬
‫اور دادی شابیں انور ملک اور شانسنہ ملک کا کمرہ وافع بھا۔‬
‫ہال کے درمیان سے سٹڑھیاں جس کے یابیں خایب حعفر مالک اور خاوید مالک کا‬
‫کمرہ بھا اور دوسری خایب ایک کمرہ رخایہ اور مشائم کا دوشوا کمرہ رمٹزہ کا رمٹزہ کے‬
‫کمرے سے چید سٹڑھ نوں کے گزر سے ذیال اور عمار مالک کا کمرہ بھا۔ اس جویلی‬
‫کے لوگوں کے مزاج ایک دوسرں سے نے خد مخیلف بھے۔۔‬

‫___________________‬

‫ع‬
‫اشالم لیکم ماما عارض جویلی میں داخل ہونے یلید آواز میں نوال عارض کی آمد کا سن‬
‫کر سب ہال میں آۓ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 12‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬

‫آییا کیسی ہیں آپ رخایہ جوسی سے چیختے مشائم کے گلے لگی‬


‫ہاۓ ہاۓ آرام سے اس خالت میں اس طرح نہیں ملتے دادی شابیں نے مشائم‬
‫کی جشامت کو دیکھتے رخایہ کو نوکا۔‬

‫بییا آپ ا یتے کمرے میں خاو اور آرام کرو مٹزہ ملک مشائم سے کہتی عارض کی طرف‬
‫م نوجہ ہوبیں‬
‫مشائم جو کب سے نے چیتی میں کمرے میں نہل رہی بھی عارض کے آنے اس‬
‫کے خلتے قدم رکے چجی نے تم ھیں آرام کرنے کو کہا بھا چہل قدمی نہیں عارض ییڈ‬
‫پر بییھتے نوال‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 13‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫میں آپ کو یہ اوالد نہیں دوں گی یہ مٹرے یاس رہے گی مشائم جو کب سے جود پر‬
‫قانو کتے ہوۓ بھی عارض کے آنے ہی آنسوؤں سے ایتی پرنشانی ییانے لگی‬

‫عارض نے نہت کم اسے رونے دیکھا بھا وہ ییڈ سے ابھا اور مشائم کا ہابھ بھامے‬
‫دویارہ سے ییڈ کی طرف آیا‬
‫مشائم اس معا ملے میں دویارہ یات کر لیں گے ابھی نہت وقت ہے عارض یکنہ‬
‫درست کرنے نوال‬
‫اب اس یات کا دویارہ ئم کونی ذکر نہیں کروں گی عارض مشائم کو لیانے ہوۓ نوال‬

‫لیکن میں مشائم کی یات نوری ہونے سے نہلے عارض نے اس کے الفاظ چیم‬
‫کردنے کچھ لمحوں کے لتے دونوں شاکت ہو گتے بھوڑی دپر ئعد عارض اس سے دور‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 14‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫ہیا اور ایتی شاییڈ پر آکر مشائم کی طرف چہرہ کتے ل نٹ گیا مشائم ئم شو ک نوں نہیں‬
‫رہی عارض اس کا رخ ایتی طرف کرنے نوال‬

‫آپ کو ییا ہے مچھے بیشن میں بیید نہیں آنی مشائم اس کی سرمئ آیکھوں میں دیکھتے‬
‫نولی یار میں نہت بھکا ہوا ہوں و نسے بھی آج میں جھ ماہ ئعد دویارہ شابھ لییا ہوں‬
‫عارض مشائم کو حصار میں لیتے نوال اور آہسنہ آہسنہ اس کی کمر سہالنے لگا۔ مشائم‬
‫بھی اس کے حصار میں آنے بھوڑی پرشکون ہونی اور آہسنہ آہسنہ بیید میں خانے‬
‫لگی‬

‫____________________‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 15‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫نہیں نہیں رجم کریں اماں اماں یہ آوازیں سیتے ہی ذیال ملک ہرپڑا کر ابھا تچ ھلے‬
‫خار شالوں سے نہی ہو رہا بھا وہ شونے کی کوشش کریا اور اسے یہ آوازیں آیا سروع‬
‫ہوخانی وہ روز رات ان آوازوں کی وجہ سے ابھ خایا اور اس کے ئعد اسے خاہ کر بھی‬
‫بیید نہیں آنی۔‬

‫ذیال ابھا اور یاہر الن کی طرف آیا وہ خاییا بھا اب بیید اس سے کوشوں دور ہے۔۔‬
‫ط‬‫م‬
‫عارض مشائم کو شونے دیکھ کر مین ہو گیا بھا اس پر فرپر درست کریا کمرے‬
‫کم‬
‫سے یاہر آیا‬
‫سٹڑھ نوں سے اپرنے اس کی ئظر شا متے الن میں بییھے ذیال پر پڑی‬
‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ب‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫کیسے ہو ذیال ذیال جو آ یں مویدے ییھا بھا عارض کی آواز پر آ یں ھولی‬
‫بھیک آو وہ شا متے کرسی کی طرف اشارہ کرنے نوال‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 16‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫کیا ہوا سب بھیک ہے یہ عارض اس کی سرخ آیکھوں کو دیکھ تے نوال‬
‫ہاں مشائم بھی آنی ہے ذیال یات ید لتے نوال‬
‫اس کے یات ید لتے پر عارض کے لب مشکراے وہ خاییا بھا کہ ذیال ملک نو یات‬
‫ید لتے میں ماہر ہے‬
‫ہاں وہ بھی آنی ہے اور اب نو ئم خاجو بیتے والے ہو عارض مشکرانے ہونے نوال‬
‫م‬ ‫ل‬ ‫ھ‬ ‫م‬ ‫ت‬
‫میارک ہو یں ذیال نے عام سے حجے یں جواب دیا‬

‫ذیال ملک کو آج یک کسی نے مشکرانے ہونے نہیں دیکھا بھا شاید وہ جود بھی ایتی‬
‫مشکراہٹ کو بھول گیا بھا‬
‫ک‬‫ی‬ ‫ک‬‫ی‬
‫ذیال مالک جو ابھابیس شالہ بھرنور جوان مرد بھا اس کی یادامی آ یں جو د ھتے‬
‫ھ‬
‫والوں کو دویارہ دیکھتے پر مخنور کر د یتی ب ھیں ۔سفید ریگت ہلکی ڈارھی اور گھتی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 17‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫موتچھیں کشادہ بیشانی عیانی ہویٹ جو کیھی نہیں مشکراے اور کھڑی یاک وہ ایک‬
‫پرکشش مرد بھا۔ لیکن وہ اییا ہی سیخیدہ ب ھا۔‬
‫کچھ ییا خال اس کے یارے میں عارض ذیال کو دیکھتے نوال‬
‫نہیں معلوم نہیں زمین کھا گئ یا آسمان ئگل گیا ذیال نے عارض کے چہرے کو‬
‫دیکھتے کہا عارض ملک‬
‫جو ایتیس شالہ جوش مزاج مرد بھا اس کا روسن چہرہ اور بین ئقش ذیال چیسے بھے‬
‫ب‬ ‫ی‬ ‫ک‬‫م ی‬
‫لیکن اس کی مفیاطیسی سر تی آ یں جو د تے والے کو کڑ تی ھی اور نو اس‬
‫س‬ ‫ی‬‫ل‬ ‫خ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ھ‬
‫کے چہرے کو اور جسین ییا د ییا بھا۔ وہ دونوں ایک چیسی سکلیں نو رکھتے بھے لیکن‬
‫مزاج یالکل مخیلف بھے عارض جوش مزاج اور ذیال کا مزاج اییا ہی سیخیدہ بھا۔‬
‫عارض دل میں اس کی پرنشانی چیم ہونے کی دعا کریا ابھ گیا ۔ ذیال اس کو خانے‬
‫ک‬‫ی‬
‫دیکھ کر دویارہ آ یں موید گیا۔۔۔‬
‫ھ‬
‫___________________‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 18‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬

‫کہتےہیں کہ ییا دن نئ امیدیں الیا ہے ملک جویلی پر دن کا شورج خڑھا سب لوگ نئ‬
‫امیدوں سے خاگے‬

‫ڈاییگ ہال میں سرہراہی کرسی پر دادا شابیں اور ان کے شابھ والی کرسی پر دادی‬
‫ب‬ ‫ی‬ ‫ی‬‫ب ب‬
‫شا یں ھی ھی‬
‫دادی شابیں کے شابھ مومنہ ییگم اور مٹزہ ییگم بھی ۔‬

‫ع‬
‫اشالم لیکم سٹڑھ نوں سے اپرنے عارض اور مشائم نے یلید آواز میں کہا‬

‫نوری یاسنہ لگاو مومنہ ییگم کی آواز سن کر کچن میں کام کرنی نوری کے ہابھوں میں‬
‫پٹزی آنی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 19‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫عارض ذیال ابھ گیا دادی شابیں نے عارض سے نوجھا‬

‫جی ابھ گیا ہوں ذیال کی رعب دار آواز آنی اور اس نے دادی شابیں اور دادا‬
‫شابیں سے جھک کر ییار لیا‬
‫کدھر خارہے ہو مومنہ ییگم نے ذیال کی بھکی آیکھوں کو دیکھتے کہا‬

‫وہ خایتی بھی کہ وہ تچھلے خار شالوں کی طرح شو نہیں سکا ہو گا وہ دن رات اس کی‬
‫ئکل نف کم ہونے کی دعا مایگتی بھی‬

‫اماں شابیں سہر خارہا ہوں شام یک لوٹ آوں گا ذیال جوس کا گالس یکڑنے نوال‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 20‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫آج نو نہت کمال لگ رہے ہو عارض نے ذیال کو دیکھتے ییگ کیا ذیال جو پراون‬
‫شلوار قم نص پر کاال کوٹ نہتے یالوں کو ا جھے سے سنٹ کتے نہت پر کشش لگ رہا‬
‫بھا۔‬

‫اس طرح کے ڈاییالگ ایتی ی نوی کے لتے رکھا کر ذیال نے عارض کو فورا جواب دیا‬

‫ئ‬ ‫ئ‬ ‫ب‬ ‫ئ‬ ‫ب‬ ‫ھ‬ ‫م‬ ‫ت‬


‫وہ دن قریب ہی ہے حب کونی یں ھی سراہے گا اور م ھی اس کی عر ف‬
‫ی‬
‫کرو گے کسی سے مخنت کا اظہار کرو گے وہ تمھاری شاری نوں کو جو نوں یں‬
‫م‬ ‫س‬ ‫خ‬‫ل‬
‫یدل دے گی لیکن افسوس تمہاری ایا تمھیں اخازت نہیں دے رہی کہ ئم اس سے‬
‫مخنت کا اظہار کرو ئم نو نس ایتی علطی کا مداوا کریا خا ہتے ہو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 21‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫عارض کرسی سے ابھ تے ہوۓ ذیال کی آیکھوں میں دیکھتے اسے سچانی سے آ گاہ کر‬
‫رہا بھا ان خار شالوں میں اس یات کا دویارہ ذکر نہیں ہوا بھا لیکن آج عارض نے‬
‫ذیال کی یکھری خالت کو دیکھتے ہونے اسے حف نقت سے آ گاہ کیا‬

‫ہاں میں اس سے کیھی مخنت کا اظہار نہیں کر شکوں گا ک نویکہ میں نہیں خاہیا بھر‬
‫سے کونی حعفر مالک کسی آرزو مالک کی خاطر کسی کو پریاد کرے ذیال رخ موڑے‬
‫کرب زدہ لہجے میں نوال‬

‫ذیال حعفر مالک کے دل میں ہمیشہ سے ہی آرزو مالک بھی مومنہ مالک کیھی کونی‬
‫خگہ ہی نہیں ییا یانی اور تمھارے دل میں بھی راسنہ ہے اور کونی آرزو نہیں داخل‬
‫ہوگی عارض نے ذیال کو یاور کروایا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 22‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫لیکن ان سب میں مٹرا کیا فصور بھا ماں ییدا ہونے ہی خلی گئ مٹرا کون شا رسنہ‬
‫مٹرے یاس رہا عارض ہابھ ییچھے کرنے کہیا‬

‫اس کی یات سن کر ذیال رخ موڑ کر اسے دیکھیا ہے اور نے شاحنہ اسے گلے لگا الیا‬
‫ہے تمھارے یاس دو بھانی ہیں اماں شابیں ہیں اور آ ییدہ کے ئعد کیھی ا یتے آپ‬
‫کو شوییال مت کہیا وریہ تمھاری ی نوی کے شا متے ماروں گا‬

‫ذیال اس سے الگ ہونے اسے سخت لہجے میں کہیا‬


‫و نسے پڑا میں ہوں اور رعب چہاڑیا کونی ئم سے سیکھے عارض مشکرانے ہونے نولیا‬

‫ضرف ایک شال پڑے ہو ذیال کہیا یاہر کا رخ کر گیا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 23‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫_________________‬

‫مشائم جسے آج سے نہلے معلوم نہیں بھا کہ عارض ذیال کا شوییال بھانی ہے جھ ماہ‬
‫نہلے ایتی نے وفوفی کو یاد کرنے اس نے سرمیدگی سے سر جھکا لیا‬

‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫ئم کھا ک نوں نہیں رہی عارض کرسی پر بییھتے مشائم کی خالی یل نٹ کو د تے نوال‬

‫مشائم کونی بھی جواب دنے ئغٹر وہاں سے ابھ گئ‬


‫اسے کیا ہوا مٹزہ ییگم نے پرنشانی میں نو جھا‬
‫میں دیکھیا ہوں اور عارض پرے میں یاسنہ رکھتے کمرے کی خایب پڑھا‬

‫مسی مسی یار یہ کیا خرکت بھی عارض کمرے میں داخل ہونے نوال‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 24‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬

‫ی‬ ‫ی‬ ‫ب‬


‫یا ستے کی پرے کو مٹز پر رکھ تے وہ ییڈ پر ھی مشا م کی خایب پڑھا‬
‫ئ‬

‫کچھ نوجھ رہا ہوں عارض ییڈ پر بییھتے ہوۓ نوال‬


‫وہ عارض مشائم اس کے سیتے سے لگ کر رونے ہونے نولی‬

‫کیا ہوا ہے تمھاری طی نغت نو بھیک ہے یہ عارض مشائم کے پری طرح رونے پر‬
‫جوکیا‬

‫شوری مشائم اس سے الگ ہونے نولی‬


‫کس یات کے لتے عارض اس کا چہرہ صاف کرنے نوال‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 25‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫وہ مچھے نہیں معلوم بھا کہ آپ کی ماما یانی امی نہیں ہیں نو میں نے اس دن‬
‫غصے سے آپ کو اییا کچھ کہہ دیا آپ مچھ سے یاراض یہ ہوں یلٹز مشائم اس کے‬
‫ہابھ یکڑنے نولی‬

‫ی‬ ‫ئ‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫م‬ ‫ت‬


‫یں کس نے کہا یں م سے یاراض ہوں عارض اس کے ہو نوں کے اوپر موجود‬
‫یل کو جو متے نوال‬

‫نو بھر آپ نے یہ ک نوں کہا کہ آپ کے یاس کونی رسنہ نہیں ہے میں ہوں آپ‬
‫کے یاس اور اب ہماری اوالد بھی نو ہے مشائم یاراض ہونے نولی‬

‫ہاں یہ نو بھیک کہا ئم نے عارض ابھتے پرے لتے وانس آیا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 26‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫نو بھر آپ دوسری شادی نہیں کریں گے یا مشائم نے ایتی پرنشانی کو کم کرنے‬
‫کے لتے نوجھا‬

‫شوجوں گا عارض نے نوسٹ مشائم کو یکڑانے ییگ کرنے والے ایداز میں کہا‬

‫اس کی یات سن کر مشائم کو یتے سرے سے رویا آنے لگا ۔‬

‫ک‬ ‫ی‬
‫یار مزاق کر رہا ہوں عارض نے اس کا چہرہ د تے کہا‬
‫ھ‬

‫نس بھوڑی مونی ہوگئ ہو لیکن خلے گا عارض نے جود بھی نوسٹ کھانے کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 27‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫مشائم خاوید جھ تیس شالہ جوئصورت لڑکی بھی جھ ماہ نہلے وہ یک خری بی نٹ سرٹ‬
‫نہتے والی آج یالکل مخیلف بھی کیدھوں یک آنے یال اب بھوڑے پڑے ہو گتے‬
‫بھے ہوی نوں کے اوپر موجود یل جو عارض ملک کی کمزوری بھی لیکن آج کونی نہیں‬
‫کہہ شکیا بھا کہ یہ نہلے والی مشائم خاوید ہے ک نویکہ اب وہ مشائم خاوید سے مشائم‬
‫عارض ین گئ بھی‬

‫عارض نے مشائم کو یدل دیا بھا وہ نہلے اسے خاییا نہیں بھا لیکن اس کی عادنوں‬
‫سے وہ آہسنہ آہسنہ وافف ہویا خال گیا‬

‫اور اس کو ایتی عادنوں میں ڈھاال۔ عارض ملک کے لتے یہ جھ ماہ جھ شال کے‬
‫پراپر بھے وہ مشائم کو ہر خگہ یالش کریا رہا لیکن اس کا دھیان خالہ نی کی طرف‬
‫نہیں گیا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 28‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬

‫عارض ملک حعفر ملک کی دوسری ی نوی آرزو ملک کی اوالد بھا آرزو ملک عارض کو چیم‬
‫د یتے ہی دییا سے خلی گتی۔ عارض ملک ملک جویلی میں نہیں رہیا بھا وہ کام کے‬
‫شلشلے میں زیادہ پر سہر ہی ہویا بھا اور اس نے وہاں ہی اییا جھویا شا گھر لیا ہوا بھا‬
‫وہاں وہ آرزو ملک کی نہن ایتی خالہ نی کے شابھ رہیا بھا۔‬

‫__________________‬

‫جھ ماہ نہلے‬

‫مشائم ئم کدھر خا رہی نو مٹزہ ییگم نے یایٹ بی نٹ پر شوٹ سرٹ نہتے اور ڈارک‬
‫میک اپ میں یاہر خانی مشائم کو روکا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 29‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫ماما یاہر لیچ پر خا رہی ہوں مشائم نے کیدھے یک آنے یالوں کو ییچھے کرنے کہا‬
‫میں نے ئم سے کچھ یات کرنی ہے مٹزہ ییگم نے مشائم کی خرکات کو ئظر ایداز‬
‫کرنے کہا‬
‫ماما آپ نے شادی کی یات کرنی ہے نو آپ نے جس سے بھی کروانی ہے کروا دیں‬
‫میں کر لوں گی مشائم الپرواہی سے کہتی خلی گئ‬
‫مٹزہ ییگم نے مشائم کے لتے عارض کا ق نصلہ کیا بھا‬
‫آییا آپ نے لہ نگا نہیں لییا کیا ضرف دو دن رہ گتے ہیں آ پ کی شادی میں رخایہ‬
‫نے نے قکر مشائم کو دیکھ کر کہا‬
‫لہیگے کی کیا ضرورت ہے مشائم نے کیدھے احکانے کہا‬
‫کیا مظلب آپ کی شادی ہے لڑک نوں کو اییا شوق ہویا ہے ایتی شادی کا اور ایک‬
‫ک‬‫ی‬
‫آپ ہیں رخایہ نے حٹرت سے آ یں ھو لتے کہا‬
‫ک‬ ‫ھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 30‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫اجھا اور یہ کس کیاب میں لکھا ہے کہ شادی لہیگے میں ہی ہو شکتی ہے مشائم نے‬
‫فون یکڑے نے قکری سے کہا‬
‫نو بھر آپ نے کیا نہییا ہے رخایہ نے ہار ما یتے کہا‬
‫یار مچھ سے ا یتے بھاری جوڑے نہیں نہتے خانے اور ئکاح کے لتے دسیحط اور‬
‫رصامیدی کی ضرورت ہونی ہے اور میں یہ سب بی نٹ سرٹ میں بھی کر شکتی‬
‫ہوں مشائم کے چیاالت کو سن کر رخایہ کو حٹرت کے جھیکے لگ رہے بھے‬
‫مٹزہ ییگم کے نہت زور د یتے کے ئعد مشائم نے الل اور ییلے ریگ کا لہ نگا نہیا اور‬
‫ڈارک میک اپ سے ا یتے آپ کو اور جوئصورت ییایا‬
‫ئکاح کی رسم کے ئعد مشائم خاموسی سے عارض کے شابھ بییھ کر سہر والے گھر‬
‫میں خلی گئ‬
‫یہ واخد دلہن ہوگی جس نے سب کو رالیا ہے اور جود ایک آنسو بھی نہیں نہایا عمار‬
‫نے رخایہ کے کان میں کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 31‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫عارض یاہر خالہ نی کے شابھ یانوں میں مصروف بھا اور رات کو وہ کافی دپر ئعد‬
‫کمرے میں آیا‬
‫دیکھو میں نے یہ شادی ایتی ماما کی وجہ سے کی ہے مچھے شادی کا کونی شوق نہیں‬
‫بھا اور ئم یلٹز مچھ سے کونی بھی امید یہ رکھیا مشائم عارض کو دروازے پر کھڑا دیکھ‬
‫کر نولیا سروع ہوگتی‬
‫عارض نس منہ کھولے اس کی ہمت کو داد دے رہا بھا‬
‫صیح عارض کی بیید دروازہ کھیکھیانے پر کھولی‬
‫مشائم جو عارض کے پراپر میں نے حٹر شو رہی بھی عارض کی ئظر اس کے ہوی نوں‬
‫کے اوپر موجود یل پر پڑی اور وہ چید لمجے اس کے چہرے کے ئقش میں کھویا گیا‬
‫خالہ نی ا یتے گھر خلی گئ اور اب گھر میں ضرف مشائم اور عارض بھے‬
‫سنو یاہر سے کچھ آڈر کروا لو مچھے بھوک لگی ہے مشائم نے رات میں عارض سے‬
‫قرمانش کی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 32‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫تمھیں کھایا ییایا آیا ہے کیا عارض نے فون پر مگن مشائم سے نوجھا‬
‫نہیں نو یاگل ہو مچھے کہاں یہ سب آیا ہے مشائم نے مزاق اڑانے والے ایداز میں‬
‫کہا‬
‫اب سیکھ لو میں ہر دن یاہر کا کھایا نہیں کھا شکیا عارض نے یپ کر کہا‬
‫اس کی یات سن کر مشائم نے فون شاییڈ پر رکھا اور حٹرت سے اسے دیکھا‬
‫مٹری شکن خراب ہو خاۓ گی اور میک اپ بھی مشائم نے چہرے کو ہابھ لگانے‬
‫کہا‬
‫ب‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫ت‬
‫میں یں یارلر لے خاوں گا اور وہاں سے مھارا پر منٹ ھی کروا دوں گا عارض‬
‫ی‬ ‫ھ‬
‫ابھتے ہوۓ نوال‬
‫آپ ا نسے نہیں کر شکتے مشائم نے دایت چیانے کہا‬
‫میں سب کچھ کر شکیا ہوں خاو خا کر کھایا ییاو عارض مشائم کے چہرے کو دیکھتے نوال‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 33‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫ک‬‫نس ی‬
‫مشائم نے نہت خدوچہد سے نوی نوب سے کھانے کی ر تی د ھی اور عارض کے‬
‫شا متے کھایا رکھا‬
‫عارض کو مشائم کی صدی فظرت کے یارے میں ییا خل گیا بھا اور وہ روز اس سے‬
‫کونی یہ کونی کام کروایا‬
‫آہسنہ آہسنہ مشائم کو کام آیا سروع ہو گتے اور وہ عارض سے بھی گھلتے ملتے لگی بھی‬
‫ی‬ ‫م‬ ‫ی‬
‫م یہ والی قا ل دکھاو عارض نے شا تے موجود قا ل کی طرف اشارہ کیا‬‫ی‬ ‫ل‬‫ش‬

‫عارض یہ ال کر دو مچھے مشائم نے کمرے سے ئکلتے کہا‬


‫ھ‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ب‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫ل‬‫خ‬
‫م مشا م کو اس تے یں د کھ کر ک گیا عارض اس کو خانے کا اشارہ کریا‬‫ئ‬ ‫ی‬ ‫ل‬‫ش‬

‫ابھ کر مشائم کے یاس آیا‬


‫آج کے ئعد ئم اس خلتے میں یاہر نہیں آو گی عارض نے ڈھیلی سرٹ اور پراوزر‬
‫میں کھڑی مشائم کو اوپر سے ییجے دیکھا‬
‫ک نوں اب کٹڑے بھی تمھاری مرضی کے نہنو مشائم نے یپ کر کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 34‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫ہاں سب کچھ مٹری مرضی سے ہو گا عارض کمرے میں خایا نوال‬
‫ہاں ئم سے اور امید بھی کیا رکھی خا شکتی ہے تمھارا یاپ بھی نو نہی کام کریا بھا‬
‫مشائم کمرے میں عارض کے ییچھے آنی غصے سے نولی‬
‫ئ‬ ‫ہ‬ ‫ن‬
‫اس کی یات سن کر عارض کا غصہ شانویں آسمان پر یچ گیا اور اس کے مشا م کو‬
‫یازوں سے دنوچ کر ا یتے قریب کیا اس کی شانسوں کی بیش مشائم کو ا یتے چہرے‬
‫پر محسوس ہورہی بھی وہ نہلی دفعہ عارض کی قریت سے گ ھٹرا نی بھی اس نے عارض‬
‫ی‬ ‫ل‬ ‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬
‫کے سیتے ہر ہابھ رکھ کر اسے ھے کرنے کی کوشش کی کن عارض اس کی‬
‫مزاجمت کو ئظرایداز کریا اس کے ہوی نوں پر جھک گیا چید یل شانسوں کا ییادلہ‬
‫کرنے کر کے ئعد عارض اس سے ییچھے ہوا اور مشائم نے غصے سے عارض کی‬
‫طرف دیکھا‬
‫ئم بھی ا یتے یاپ چیسے ہو وہ بھی تمھاری ماں کے شابھ انشا ہی کرنے بھے مشائم‬
‫کہتی وہاں سے مڑنے لگی نو عارض نے اسے ییڈ پر ب ھی نکا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 35‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫جس یات کا علم یہ وہ یات نہیں کرنی خا ہتے عارض مشائم کے رو کتے کے یاوجود‬
‫اس پر اییا جق جمایا گیا اور وہ اییا آپ اسے شویپ گتی‬
‫صیح عارض کو مشائم کہیں یہ ملی کمرے میں ڈرنسر کے یاس اسے ایک نوٹ مال‬
‫ت‬
‫کل رات ئم نے مچھ پر اییا جق جما کر ایتی مردایگی کا ی نوت دے دیا ہے میں یں‬
‫ھ‬ ‫م‬

‫اس کے لتے کیھی معاف نہیں کروں گی مچھے ڈھویڈنے کی کوشش مت کریا‬
‫مشائم خاوید۔۔۔‬
‫مشائم وہاں سے خالہ نی کے گھر خلی گئ اور بھوڑے دنوں ئعد اسے ا یتے پریگنٹ‬
‫ہونے کا ییا خال اور اس نے خالہ نی سے وعدہ لیا بھا کہ وہ عارض کو اس یارے میں‬
‫کچھ نہیں ییابیں گی‬
‫عارض نے مشائم کو نہت ڈھویڈا لیکن وہ اسے کہیں بھی نہیں ملی بھی۔۔۔‬
‫_________________‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 36‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫ی‬‫ب‬
‫ابھ گتی ہو مٹزہ ییگم نے کرسی پر تی رخایہ سے کہا‬
‫ھ‬ ‫ی‬

‫جی ماما اجھا یاسنہ نو دیں رخایہ آرڈر کرنے نولی‬


‫ایتی خلدی ہونی ہے نو نہلے ابھ خایا کرو مٹزہ ییگم ڈا بیتے ہوۓ نولی‬
‫اجھا کل سے خلدی ابھوں گی رخایہ نے پڑابھا یکڑنے کہا‬
‫ہاں ہر دن ئم نہی کہتی ہو خلدی ابھ خاوں گی دادی شابیں کی آواز اس کے کانوں‬
‫میں پڑی‬
‫دادی شابیں آپ قکر ک نوں کرنی ہیں اب آپ آییا کی قکر کیا کریں رخایہ نے صوفے‬
‫ی‬ ‫ب‬ ‫ی‬ ‫ی‬‫ب‬
‫پر ھی دادی شا یں کو آ کھ مارنے کہا‬
‫رخایہ مالک اکیس شالہ پرم اور جوش مزاج ملک جویلی کی رونق بھی کمر یک آنے‬
‫شلکی یال‬
‫شلوار اور شوٹ کرنے میں وہ ہر دفعہ کی طرح قرنش بھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 37‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫ک‬ ‫ن‬ ‫ک‬‫کت یک ی‬
‫مٹزہ نہو اس کی خر یں د ھو آ یں مار رہی ہے خدا کا کونی جوف یں ہے آج ل‬
‫ہ‬ ‫ھ‬
‫کی اوالدوں کو دادی شابیں نے کانوں کو ہابھ لگانے کہا‬
‫وہ سنظان کا سیال کہاں ہے مومنہ ییگم کچن سے ئکلتے نولی‬
‫ادھر ہوں عمار ان کے گالوں کو جو متے نوال عمار مالک یابیس شالہ جوش مزاج ہیس‬
‫ش‬ ‫ی‬
‫مکھ ملک جویلی کی دوسری رونق بھا بھوری آ یں ھوڈی پر ھڑا کی یال اس کو‬
‫ل‬ ‫گ‬ ‫ب‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫اور پرکشش ییانے بھے‬

‫عمار ئم کب شدھرو گے کچھ ذیال سے ہی سیکھ لو مومنہ ییگم عمار کو یاسیا د یتے‬
‫نولی‬
‫ماما وہ سردار ذیال ملک ہے جس سے ہر کونی جوف کھایا ہے اور میں عمار ملک ہوں‬
‫جس سے سب مخنت کرنے ہیں عمار نے جوس کا گالس ل نوں سے لگانے کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 38‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫جس نے سب کو ییگ کیا ہوا ہے اور سب اس سے ییگ ہیں عارض ییجے آنے‬
‫نوال‬
‫یار بھ نو انشا یہ کہا کریں مٹرا یاذک دل دکھ خایا ہے عمار دل پر ہابھ رکھتے نوال‬
‫پڑا یازک ئم دونوں پڑ ھتے ک نوں نہیں خارہے مشائم کرسی پر بییھ تے نولی‬
‫آییا جھییاں ہیں رخایہ نے منہ ییانے کہا‬
‫اجھا یار آج شام کو یاہر خلیں ذیال بھی آخانے یب یک عارض نے یالن ییایا‬
‫چیحو ہم نو خاشکتے ہیں لیکن بھ نو سے کونی امید یہ رک ھیں رخایہ نے عارض کو یاور کروایا‬
‫یہ چیحو کیا ہے میں بھی تمھارا بھ نو ہوں آ ییدہ یہ یہ لفظ نولیا عارض رخایہ کو ڈا بیتے نوال‬
‫اجھا نہیں نولتی رخایہ سرمیدہ ہونے نولی‬

‫____________________‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 39‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫راسنہ خلو یار شاییگ پر خلیں رمٹزہ نے کمرے میں آنے کہا‬
‫آپ خلی خاو مچھے نہیں خایا مچھے آشاتمنٹ نوری کرنی ہے راسنہ نے کیابیں یکڑنے‬
‫کہا‬
‫طالل کہہ رہے ہیں آشاتمنٹ ہوخاۓگی نوری‬
‫رمٹزہ نے کیابیں رکھ تے کہا‬
‫مٹرا دل نہیں کر رہا رمٹزہ راسنہ نے اس کی صد کو دیکھ کر کہا‬
‫ہر دفعہ نہی کہتی ہو یلٹز رمٹزہ نے الیچا کرنے کہا‬
‫رمٹزہ مخنوریاں انشان کے شوق کھا خانی ہیں اور میں اب یہ شوق نہیں رکھتی راسنہ‬
‫نے ئم لحجے اییانے کہا‬
‫اس کی یات سن کر رمٹزہ ہر دفعہ کی طرح ال جواب ہوگئ بھی اور کچھ کہے ئغٹر کمرے‬
‫سے خلی گئ‬
‫راسنہ کدھر ہے کمرے سے ئکلتی رمٹزہ کو دیکھ کر طالل نے نوجھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 40‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫وہ نہیں خایا خاہتی طالل ماضی کو بھالیا اییا آشان نہیں ہویا وہ شاۓ کی طرح‬
‫ہمارے شابھ رہیا ہے رمٹزہ نے طالل کو دیکھتے کہا‬
‫خلیں راسنہ نے ہال میں کھڑے طالل اور رمٹزہ کو دیکھ تے کہا‬
‫اب میں آپ دونوں کو یاراض نو نہیں کرشکتی بھی یہ راسنہ نے ان کی حٹرت کو‬
‫دیکھتے کہا‬
‫خلو طالل ان دونوں کو کہتے یاہر خل پڑا‬

‫________________‬

‫قاروق آج میتییگ جس مال میں رکھی ہے وہاں سب دیکھ لییا کچھ گڑپڑ یہ ہو ذیال‬
‫نے فون پر سیکرپری کو اطالع د یتے کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 41‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫جی سر میں نے سب دیکھ لیا ہے نس آپ کا ای نظار ہے قاروق نے ذیال کو نشلی‬
‫دی‬
‫مال کے شا متے گاڑی روکے وہ پٹزی سے اپر کر ایدر کی طرف پڑھا‬
‫میتییگ اپریا میں خانے ہی ذیال کی ئظر شا متے فوڈ اپریا میں طالل رمٹزہ اور راسنہ پر‬
‫پڑی‬
‫وہ چید لمحوں کے لتے نوری طرح شاکت ہوگیا‬
‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬
‫وہ نہیں خاییا بھا کہ جس کے ھے وہ خار شالوں سے جوار ہو رہا ہے وہ اس کے‬
‫ا یتے دوست کے شابھ ہے‬
‫جس سے معافی ما یگتے کے لتے اماں شابیں کییا نے چین ہیں‬
‫وہ جود اس سے ملتے کے لتے کییا نے قرار بھا وہ آج اسے اخایک نوں مل خاۓ گی‬
‫سر سر قاروق کی آواز سن کر وہ جوش کی دییا میں وانس آیا‬
‫سر میتییگ کا یائم ئکل رہا ہے قاروق نے نے چین ذیال کو یاد کروایا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 42‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫کتیشل کر دوں ذیال نے قاروق کو دیکھ تے سرد لحجے میں کہا‬
‫لیکن سر کہا ہے یہ سمچھ نہیں آنی ذیال نے غصے میں کہا‬
‫جی سر قاروق نے ا یتے نوس کے غصے کو دیکھتے کہا‬
‫اس میتییگ کے لتے وہ کب سے ای نظار کر رہے بھے بھر نوں اخایک ییا نہیں‬
‫نوس کو کیا ہو گیا قاروق نے ذیال کے خانے ا یتے کولیگ کو ییایا‬

‫_____________‬

‫ذیال ان کے ییچھے خانے کے لتے ئکال بھا لیکن مال سے ئکلتے طالل گاڑی میں‬
‫شوار ہوکر ئکل پڑا بھا‬
‫ذیال ملک آج یہ موفع ہابھ سے نہیں خانے د ییا بھا وہ خلدی سے گاڑی میں بییھا‬
‫اور سییڈ پڑھا کر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 43‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫کسی طرح ان کے ییچھے یک نہیچ ہی گیا‬
‫گھر کے بھوڑے قاصلے پر گاڑی روکے وہ ان کے ایدر خانے کا ای نظار کرنے لگا‬
‫۔ طالل رمٹزہ اور راسنہ کے ایدر خانے ہی وہ گاڑی سے اپرا اور جھونے جھونے‬
‫قدم ابھایا وہ گ نٹ یک نہیچا‬
‫ییل پر ہابھ پڑھانے ہی ذیال کی ڈھرکن پٹز ہوگئ‬
‫رمٹزہ دیکھیا کون آیا ہے طالل نے رمٹزہ کو آواز دی‬
‫چیسے چیسے رمٹزہ دروازے کے قریب آ رہی بھی‬
‫و نسے ہی ذیال کی نے چیتی پڑھ رہی بھی‬
‫جی رمٹزہ نے دروازہ کھو لتے ہی کہا ہے اور وہ یلکے جھ نکاۓ ئغٹر ا یتے شا متے ذیال‬
‫ملک کو نورے خار شال ئعد دیکھ رہی بھی‬
‫اس نے کیھی شوخا بھی نہیں بھا کہ ایک روز ذیال اس طرح ان کے دروازہ پر آ‬
‫کھڑا ہوگا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 44‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫رمٹزہ ملک اکیس شالہ گوری ریگت والی ملک جویلی کی سب سے الڈلی بیتی بھی‬
‫گ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫بھوری آ یں ھورے ہی ینوں یک آنے یال میاسب سرایا قراک اور جوڑی دار‬
‫ھ‬ ‫ب‬ ‫ھ‬
‫یاخامہ میں رمٹزہ ملک زیال کو کہیں سے بھی خار شال نہلے والی رمٹزہ نہیں لگی۔‬
‫کون آیا ہے رمٹزہ طالل رمٹزہ کے ییچھے دروازے یک آیا اور شا متے ذیال کو دیکھ کر‬
‫اس کے قدم وہی شاکت ہو گتے‬
‫ک‬‫ی‬
‫طالل جوہدری ابھابیس شالہ جوان مرد جس کی ہیستے ہوۓ آ یں ھونی ہو‬
‫ج‬ ‫ھ‬
‫خانی بھی بی نٹ سرٹ اور ہلکی بھلکی ڈارھی میں وہ ذیال ملک کا تچن کا دوست‬
‫بھا۔‬
‫بھ نو رمٹزہ ایتی حٹرت کو کم کرنے زیال کے گلے لگ گئ‬
‫اس کے گلے لگتے ہی ذیال نے اس کے یالوں کو جوما‬
‫کیسی ہو مٹری گڑیا ذیال اسے الگ کرنے نوال‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 45‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫بھ بھیک رمٹزہ جو ا یتے عرصے ئعد ا یتے گھر والوں سے مل رہی بھی جوسی سے نول‬
‫بھی یہ یانی‬
‫طالل آگے آنے ذیال کے گلے لگا وہ ان شالوں میں اس سے کونی اچیالف نہیں‬
‫رکھ یایا‬
‫رمٹزہ یہ آپ کا ہے راسنہ نے ہال میں آنے رمٹزہ کو ئکاڑا اور ا یتے شا متے ذیال کو‬
‫دیکھ کر وہ نوری طرح خامد ہوگئ بھی‬
‫راسنہ یالل گیدمی ریگت پر کشش سیاہ آیکھوں والی دیلی ییلی میاسب قد یابیس‬
‫شالہ پرکشش لڑکی بھی اس کے ییلے ہویٹ اور سیاہ یال اسے م نفرد ییانے بھے‬
‫شلوار قم نض میں وہ آج دویارہ سے ذیال ملک کے شا متے بھی‬

‫______________‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 46‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫راسنہ ذیال اس کی طرف پڑھا‬
‫راسنہ جو ذیال کو اییا وہم سمچھ رہی بھی اس کو حف نقت خان کر جوش و جواس سے‬
‫نے گایہ ہو گئ‬
‫راسنہ ذیال نے اسے زمین نوس ہونے سے نہلے بھام لیا اور اس کا چہرہ بھ نکانے‬
‫لگا‬
‫راسنہ رمٹزہ اس کے یاس آنے نولی ذیال اسے کمرے میں لے خاو‬
‫طالل کی یات سن کر ذیال راسنہ کو یازوں میں ابھاۓ کمرے میں الیا‬
‫طالل نے ڈاکٹر کو فون مالیا انہیں کسی حٹز کا شوک لگا ہے بھوڑی دپر یک جوش‬
‫آخاۓ گا‬
‫ڈاکٹر نے راسنہ کا معاینہ کرنے کے ئعد ییایا‬
‫میں راسنہ کو ا یتے شابھ لے خایا خاہیا ہوں ڈاکٹر کے خانے کے ئعد ذیال نے‬
‫طالل اور رمٹزہ کو ییایا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 47‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫اس کی یات سن رمٹزہ اور طالل نے ایک دوسرے کو دیکھا‬
‫بھ نو وہ نہیں خاۓ گی رمٹزہ اس کے یاس آنے نولی‬
‫م‬ ‫ت‬
‫رمٹزہ اماں شابیں یں اور راسنہ کو ہت یاد کرنی یں لٹز اسے میاو اماں شا یں‬
‫ب‬ ‫ی‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ھ‬
‫اس سے ملیا خاہتی ہیں ذیال نے رمٹزہ کے ہابھوں کو بھا متے کہا‬
‫ذیال ہم اس سے یات کریں گے اگر وہ مان گئ نو ئم کل اس وقت دویارہ آخایا‬
‫طالل نے سخت لحجہ اییانے کہا‬
‫ذیال کونی بھی جواب دنے ئغٹر وہاں سے خال گیا‬
‫جوش میں آنے کے ئعد راسنہ ا یتے شابھ ہوۓ وافع کو شوچتی رہی‬
‫ذیال ملک کا نوں شا متے آخایا اس کے لتے شوک سے کم یات یہ بھی‬
‫راسنہ آخاو کھایا کھابیں رمٹزہ نے کمرے میں آنے اسے اطالع دی‬
‫رات کے کھانے میں طالل رمٹزہ اور راسنہ موجود بھے‬
‫راسنہ رمٹزہ نے کھانے اسے د یتے کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 48‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫جی راسنہ نے شادہ لحجے میں کہا‬
‫وہ بھ نو خا ہتے ہیں کہ ئم اور میں جویلی خلیں ان کے شابھ رمٹزہ طالل کو کھایا‬
‫بیش کرنے نولی‬
‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫اس کی یات سن کر راسنہ نے آ یں ب ھاڑے اسے د کھا‬
‫میں نہیں خاوں گی راسنہ نے دو نوک ایداز میں کہا‬
‫راسنہ ایک دفعہ مل نو لو ہم ہیں یہ تمھارے شابھ رمٹزہ نے زور ڈا لتے کہا‬
‫م‬ ‫ی‬ ‫ہ‬ ‫چ‬
‫رمٹزہ آپ کا گھر ہے آپ خا شکتی ہو مچھے نہیں خایا میں دویارہ سے اس م یں‬
‫نہیں خاشکتی راسنہ نے رونے ہوۓ کہا‬
‫راسنہ وہ آپ کا بھی گھر ہے رمٹزہ نے اسے یاور کروایا‬
‫نہیں ہے وہ مٹرا گھر مٹرا گھر وہ بھا جو تم ھارے بھانی نے مچھ سے جھین لیا اس‬
‫نے مچھے نے گھر کر دیا راسنہ چیختے ہوۓ نولی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 49‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫راسنہ ایک موفع نو دے شکتی ہو یہ وہ یدل گتے ہیں رمٹزہ نے اس کے یاس آنے‬
‫نوال‬
‫طالل جو اس شاری گفیگو میں خاموش ب ھا ۔‬
‫رمٹزہ آپ اسے مخنور ک نوں کر رہی ہیں وہ نہیں خایا خاہتی نو آپ یار یار ان پر دیاو‬
‫مت ڈالیں طالل نے رونی راسنہ کو دیکھتے کہا‬
‫لیکن ایک دفعہ شابھ خانے میں کیا خرج ہے رمٹزہ نے دویارہ اییا موفف دیا‬
‫آپ کو ایک یات کی سمچھ نہیں آرہی کہ وہ نہیں خایا خاہتی نو آپ ک نوں اسے یار یار‬
‫مخنور کر رہیں ہیں طالل نے غصے میں یلید آواز میں کہا‬
‫اس کی آواز سن کر راسنہ اور رمٹزہ دونوں کایپ گتی‬
‫راسنہ آپ خایا خاہتی ہیں نو خابیں لیکن نہیں نو کونی زپردستی نہیں ہے اور رمٹزہ‬
‫اب آپ مچھے دویارہ اس موصوع پر یات کرنی ئظر یہ آو طالل کہیا وہاں سے کمرے‬
‫میں خال گیا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 50‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫اس کے خانے ہی راسنہ اور رمٹزہ ا یتے کمروں میں خلے گتی‬
‫_______________‬

‫میں خلی خاوں گی اگلی صیح راسنہ نے ییایا‬


‫اس کی یات سن کر رمٹزہ کا چہرہ جوسی سے دمک ابھا‬
‫ت‬ ‫ف‬‫ئ‬
‫راسنہ شوچ سمچھ کر ق نصلہ کیا ہے یا طالل نے دویارہ یش کی‬
‫ب لی‬
‫میں نہیں خاہتی کہ آپ دونوں میں مٹری وجہ سے کونی ھی جی ہو آپ دونوں‬
‫مٹرے لتے نہت خاص ہو ہللا نے مچھے بھانی اور ایتی ییاری نہن سے نوازا ہے‬
‫راسنہ نے رمٹزہ کی جوسی کو دیکھتے کہا‬
‫راسنہ خلو بھ نو آ گتے ہیں رمٹزہ نے گھیتی کی آواز سن کر کہا اور وہ یاہر کی طرف خل‬
‫پڑی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 51‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫آپ قکر یہ کریں وہ ابھی بھوڑا غصہ ہے لیکن وہ ضرور مان خاۓ گی آپ کو میں‬
‫نے کل نہلی یار اییا غصے میں دیکھا بھا آپ اسے میا لیا گا راسنہ طالل کو دیکھتے نولی‬
‫ہاں کل میں نے کچھ زیادہ ہی غصہ کر لیا۔ راسنہ اگر کونی بھی مسیلہ ہو مچھے الزمی‬
‫ییایا‬
‫میں ہر قدم پر تمھارے شابھ ہوں طالل راسنہ کے شابھ خلتے اسے ییانے لگا‬
‫جی راسنہ نے دروازے کے یاہر ئکلتے کہا‬
‫ذیال اور رمٹزہ آگے بییھے بھے راسنہ بھاری قدم ابھانے گاڑی یک آنی اور ییک‬
‫دروازہ کھول کر ایدر بییھ گئ‬
‫ہللا مٹری دھی کو بھی پڑی گاڑنوں میں ییھانے گا گاڑی میں بییھ تے راسنہ کو اماں کی‬
‫یات یاد آنی‬
‫کاش اماں آج آپ ہونی نو دیکھ شکتی آپ کی دھی پڑی گاڑی میں بییھ گتی ہے‬
‫راسنہ نے دل میں اماں کو ئکار کر کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 52‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫گاڑی میں بھوڑی بھوڑی دپر ئعد رمٹزہ کی آواز آنی وہ نو چیسے خار شالوں کی شاری‬
‫یابیں کرنے کا شوچ کر آنی بھی‬
‫راسنہ اور ذیال نو نس اس کی یابیں سن رہے بھے‬
‫ی‬‫ئ ییچ ب‬
‫شگیل پر ر کتے ذیال کی ظر ھے ھی لے شوٹ اور کالی خادر کو جود سے ا ھے سے‬
‫ج‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ی‬

‫ڈھا یتے راسنہ پر پڑی۔‬


‫اس کی سیاہ آیکھوں میں الگ ہی جمک بھی اور اس کا گیدمی ریگ بھی جمک رہا بھا‬
‫جود پر کسی کی ئظروں کو محسوس کرنے راسنہ نے ذیال کو دیکھا نو ذیال نے فورا‬
‫ئظروں کا رخ یدل لیا‬
‫گاوں کی خدود میں داخل ہونے راسنہ کو ا یتے تچین اور اماں کے شابھ گزارے‬
‫وافعات یاد آنے لگے‬
‫جویلی کے شا متے گاڑی ر کتے ہی راسنہ کو خار شال نہلے میاطر یاد آنے لگے‬
‫ذیال یاہر ئکل کر کھڑا ہوا اس کے شابھ رمٹزہ بھی ئکلی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 53‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫راسنہ ایتی دل کی ڈھرکن کو قانو کرنے جو جوف کی وجہ سے پڑھ رہی بھی مشکل سے‬
‫یاہر ئکلی‬
‫راسنہ جھونے جھونے قدم ابھانے رمٹزہ اور ذیال کے ییچھے خلی‬

‫________________‬

‫ڈاییگ ہال میں داخل ہونے ہی مومنہ ییگم کی ئظر رمٹزہ ہر پڑی‬
‫رمٹزہ مٹری گڑیا مومنہ ییگم رمٹزہ کو دیکھ کر رونے ہوۓ اس کے گلے لگ گئ‬
‫ماما میں نے آپ کو نہت یاد کیا رمٹزہ ان سے الگ ہونے نولی‬
‫رمٹزہ خار شالوں ئعد دادا دادی شابیں عمار عارض رخایہ سے مل رہی بھی‬
‫اس سب میں وہ راسنہ کو دیکھیا بھول ہی گتے بھے‬
‫جو ابھی یک دروازے کے یاس کھڑی ان سب کو دیکھ رہی بھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 54‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫راسنہ مومنہ ییگم اس کے یاس آنے نولی‬
‫ان کے قریب آنے ہی راسنہ نے ایتی خادر کو میھ نوں میں خکڑ کیا‬
‫وہ کمزور نہیں پڑیا خاہتی بھی‬
‫وہ راسنہ کو لتے صوفے کے یاس آ بیں۔‬
‫ہمیں معاف کر دوں بییا ہم آپ کے گیاہ گار ہیں دادی شابیں ابھ کر نولی‬
‫مچھے معاف کر دو راسنہ مومنہ ییگم اس کے شا متے ہابھ جوڑنے نولی‬
‫نہیں آپ پڑی ہیں اماں شابیں میں نے آپ کو معاف کر دیا ہوا نے راسنہ نے‬
‫آنسوؤں کو روکے مشکل سے کہا‬
‫ئم سچ کہہ رہی ہو یا راسنہ رمٹزہ راسنہ کے ہابھ یکڑے جوسی سے نولی‬
‫ہاں راسنہ نے ئظریں مالۓ ئغٹر کہا وہ ا یتے دل کی ک نف نت اس جویلی کے لوگوں پر‬
‫واضح نہیں کر شکتی بھی‬
‫بییا آپ سے کونی ملیا خاہیا دادا شابیں اس کے سر پر ہابھ رکھتے نولے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 55‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫خاو عمار لے کر خاو بھانی کو عمار جو راسنہ کو نہیچانے کی کوشش کر رہا بھا کہ یہ‬
‫وہی خار شال نہلے والی راسنہ ہے‬
‫جی آ بیں بھانی راسنہ عمار کے شابھ خلتی جویلی سے دو گھر جھوڑ کر ایک گھر کے‬
‫شا متے رکی بھانی خابیں ایدر عمار دروازہ کھول کر خال گیا‬
‫راسی راسنہ کو ا یتے کانوں پر ئقین نہیں آیا‬
‫اماں راسنہ دوڑ کر شاخدہ ییگم کے گلے لگی‬
‫نہت دپر دونوں ماں بیتی رو کر اییا دل کا نوجھ ہلکا کرنی رہی‬
‫اماں مچھے لگا آپ راسنہ کچھ نو لتے رکی اور اماں کا چہرہ جوم کر جود کو ئقین دلوا رہی بھی‬
‫راسی ماشاء ہللا کیتی پڑی ہوگئ ہو شاخدہ ییگم نے پڑھتی جشامت کو دیکھ کر کہا‬
‫اماں میں نہت جوش ہوں اب میں آپ کو ا یتے شابھ لے خاوں گی اور آپ کو وہ‬
‫ہر حٹز لے کر دوں گی جس کے لتے آپ پرستی بھی راسنہ ان کی گود میں سر رکھتے‬
‫نولی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 56‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫یہ دھی مچھے کہیں نہیں خایا میں ادھر ہی بھیک ہوں مچھے مٹری دھی مل گئ اب‬
‫کچھ نہیں خا ہتے و نسے بھی جھونے شابیں کے مچھ پر نہت اجشایات ہیں شاخدہ‬
‫ییگم راسنہ کے یالوں میں ہابھ خالنے نولی‬
‫ذیال کا یام سن کر راسنہ کے چہرے پر شایہ آیا‬
‫اماں ہمیں ان کے اجشان لیتے کی اب کونی ضرورت نہیں ہے میں اب جود کما‬
‫شکتی ہوں راسنہ نے گود سے سر ابھانے کہا‬
‫نہیں نہیں دھی ہم خاہ کر بھی جھونے شابیں کے اجشان نہیں حکا شکتے مچھ پر‬
‫جھونے شابیں کا پڑا کرم ہے شاخدہ ییگم نے راسنہ کو سمچھایا‬
‫اماں ئفرت کرنی ہوں جس نے مچھ سے سب کچھ جھین لیا راسنہ نے ہچکی لیتے کہا‬
‫وہ تمھارے سر کا شابیں ہے اسے کے دم سے ہی تمھاری عزت ہے شاخدہ ییگم‬
‫نے افسوس سے کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 57‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫سر کے شابیں سب کے شا متے عزنوں اور رسنوں کا تماشہ نہیں ی نوانے راسنہ‬
‫نے گزرے یلوں کو یاد کیا‬
‫ہللا تچھیں پٹرے صٹر کا صلہ ضرور دے گا شاخدہ ییگم نے اس کی صد دیکھ کر دعا‬
‫دی‬
‫اماں کیھی کیھار صٹر کے زیادہ گھویٹ آ ییدہ کے لتے زہر ین خانے ہیں اور وہ زہر‬
‫آہسنہ آہسنہ آپ کو چیم کر د ییا ہے راسنہ نے پرانس کی ک نف نت میں کہا‬
‫اس کی یابیں سن کر شاخدہ ییگم نے ہابھ ابھا کر اس کی جوسنوں کی دعا کی جو اسے‬
‫خلد یا پرید مل ہی خابیں گے‬
‫____________‬

‫خار شال نہلے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 58‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫راسی ذرا یہ دھاگہ ڈال خا مسین میں شاخدہ ییگم نے کام کرنی ابھارہ شالہ راسنہ کو‬
‫ئکاڑا‬
‫م‬ ‫ض‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ب‬
‫آنی اماں راسنہ جھاڑو تی چن یں موجود‬
‫جھونے سے کمرے میں گئ‬
‫البیں اماں حب میں پڑھ کر کام پر لگوں گی یہ نو آپ کی ہر جوانش کو نورا کروں گی‬
‫راسنہ نے دھاگہ ڈا لتے کہا‬
‫ہللا پٹرے ئص نب ا جھے کرے شاخدہ ییگم نے مشکرا کر کہا‬
‫اماں ئصنب ک نوں راسنہ نے حٹران کن ہونے نوجھا‬
‫ارے ئگلی حب ئصنب ا جھے ہوں گے نو سب کچھ مل خاۓ گا شاخدہ ییگم نے‬
‫اس کے سر پر چ نت لگانے کہا‬
‫اماں بیسے ہیں راسنہ نے ڈو ینہ لیتے کہا‬
‫ک نوں شاخدہ ییگم مسین کو خالنے لگی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 59‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫اماں گحرے لیتے ہیں تچھلی دفعہ بھی نہیں لتے راسنہ نے دکھی ہو کر ییایا‬
‫شاخدہ ییگم خایتی بھی کہ راسنہ کو گحرے کیتے نسید ہیں ۔ دھی اگر بیسے دے دنے نو‬
‫رات کو کیا کھابیں گے شاخدہ ییگم نے ئم آواز میں کہا‬
‫یالل اور شاخدہ کو ہللا نے ایک رجمت سے نوازا بھا وہ لوگ عریب بھے اور گاؤں‬
‫میں ایک جھونے سے گھر میں ر ہتے ب ھے جس کا بی نٹ خگہ خگہ سے اپرا ہوا ب ھا اور‬
‫جھت بھی ییکتی بھی‬
‫ییا نہیں کب تمھارے ایاں کا قرض اپرے گا نو ہمارے گھر کے خاالت بھیک ہوں‬
‫گے شاخدہ ییگم نے سرد آہ بھرنے کہا‬
‫سییھ خدا کے لتے اس دفعہ معاف کر دیں اگلی دفعہ رقم دگتی دے دوں گا یالل‬
‫صاحب سییھ کرامت کے آگے الیچا کر رہے بھے‬
‫یالل صاحب کی پریادی اس دن سروع ہونی بھی حب انہوں نے موپر شای نکل اور‬
‫پریکڑ لیتے کے لتے سییھ کے آگے ہابھ بھیالۓ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 60‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫یہ یہ اب میں ا یتے طر ئقے سے رقم ئکلواں گا سییھ ابھتے ہوۓ نوال‬
‫تمھاری شاری رقم معاف ہو خاۓ گی اگر ئم نے ملک حعفر کو مار دیا کرامت سییھ‬
‫اییا م نصویہ ییانے نوال‬
‫نہیں نہیں سییھ میں پڑے شابیں کو نہیں مار شکیا یالل صاحب گرگرانے ہونے‬
‫نولے‬
‫بھیک ہے بھر ایتی بیتی کو مٹرے جوالے کر دو میں تمھارے شا متے اسے ی نوی کا‬
‫درجہ دوں گا سییھ کی یابیں سن کر یالل صاحب کے رو یگتے کھڑے ہو گتے‬
‫اگر مٹری ملک کو مارنے کی بیشکش ق نول ہے نو کل پرانی جویلی آخایا‬
‫_____________‬

‫اگلے دن یالل صاحب مرنے مرنے پرانی جویلی نہیجے‬


‫ملک حعفر اس جویلی کو ییدیل کر وا کر شکول ی نوایا خا ہتے بھے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 61‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫لیکن اس دن ان کی زیدگی کا آخری دن بھا‬
‫ملک حعفر گاڑی سے یاہر ئکلے اور ان کے سیتے میں بین گولیاں لگتے سے زمین پر‬
‫گر گتے‬
‫ملک حعفر کو گولی مارنے کے ئعد سییھ نے ہکا ئکا نسنول یکڑے یالل صاحب کو‬
‫بھی گول نوں سے جھلتی کر دیا‬
‫اس شالے سے نہیں ہو یایا بھا۔ خا کر حٹر بھیال دو یالل نے ملک کو مار دیا ہے‬
‫اب گدی مٹرے یاس آۓ گی‬
‫اس کے بینوں کو کونی شوق نہیں ہے سرداری کا سییھ نے ہابھ جھارنے کہا‬
‫ملک جویلی میں ملک حعفر کی وقات نے سب کو ہال دیا‬
‫ق نصلے کے لتے خرگہ ییھایا گیا‬
‫انور ملک نے سرداری ذیال ملک کو شویتی‬
‫راسنہ اور شاخدہ ییگم کا رو رو کر پرا خال بھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 62‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫ہمیں جون نہا خا ہتے انور ملک نے اعالن کیا‬
‫جون نہا کا سن کر شاخدہ ییگم رونے انور ملک کے یاوں پڑگتی‬
‫پڑے شابیں رجم کریں مٹرے یاس کون شا رسنہ یافی رہ خا ۓ گا‬
‫خاوید خاو مولوی کو یالو ئکاح ابھی ہو گا انور ملک نے شاخدہ ییگم کی الیچا کو ان ستی کر‬
‫دیا‬
‫ذیال کے سیتے میں ا یتے یاپ کو کھونے کا درد پڑھا ہوا بھا‬
‫وہ اسے ونی ییا کر اماں اور دادی شابیں کا دکھ کم کر شکیا بھا‬
‫راسنہ یالل آپ کو ذیال ملک سے ئکاح ق نول ہے‬
‫ہللا مٹری دھی کا ئص نب اجھا کرے‬
‫ق ق نول ہے اور وہ راسنہ یالل سے راسنہ ذیال ین گئ‬
‫اس کی زیدگی کا ییا دور سروع ہوگیا بھا‬
‫خل لڑکی خاوید ملک کی آواز آنی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 63‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫راسنہ بھکے بھکے قدم ابھانے شاخدہ ییگم کے یاس آنی‬
‫اماں مٹرا ئصنب وہ ان کے گلے لگ کر رونے ہوۓ کہہ کر آگے پڑھ گئ‬
‫___________‬

‫راسنہ ملک جویلی کو نہلی یار دیکھ رہی بھی‬


‫اس کو الن میں یت یتے کھڑے دیکھ کر ذیال بیش سے اس کے یاس آیا اور یازو‬
‫سے یکڑ کر اید لے کر گیا‬
‫ہال میں صوفے پر دادی شابیں مومنہ اور مٹزہ ییگم ب ھیں‬
‫ذیال نے راسنہ کو ال کر قرش پر دھکا دیا‬
‫یہ لیں اماں شابیں یایا شابیں کے قا یل کی بیتی‬
‫مومنہ ییگم ابھی اور ایک زور شا ب ھٹڑ راسنہ کے گال پر رسید کیا‬
‫ک‬‫ی یگ ی‬
‫راسنہ جو اس جملے کے لتے ییار یہ بھیں حٹرت سے مومنہ م کو د تی‬
‫ھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 64‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫پٹرے یاپ کو کیا مال مٹرا سہاگ اخاڑ کر مٹرے جھونے جھونے تجے اسے ک نوں‬
‫نہیں ئظر آۓ‬
‫مومنہ ییگم اس کے چہرے کو ب ھٹڑوں سے الل کرنے چیخ رہی ب ھیں‬
‫راسنہ جس کو آج یک کسی نے ہابھ بھی نہیں لگایا بھا ایتی مار کھانے کے ئعد‬
‫ڈھ سے گئ‬
‫کسی کو مار کھانے دیکھ کر عمار اور رمٹزہ کمروں سے یاہر ئکلے‬
‫ی‬ ‫ل‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫اور افسوس سے ذیال کو د تے گے جو خاموسی سے اسے مار پڑنے د کھ رہا بھا‬
‫نوری خا اسے سنور میں یید کر دے‬
‫بھیڈ محسوس ہونے کی وجہ سے راسنہ کو جوش آیا‬
‫اور جود کو ایک جھونے سے کمرے میں دیکھ کر وہ رونے لگی اور ایتی فسمت پر مائم‬
‫کرنے لگی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 65‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫اماں شابیں یہ علط ہے اگر ہمارے یایا شابیں کو مارا گیا ہے نو اس لڑکی کا بھی نو‬
‫یاپ خال گیا‬
‫عمار مومنہ ییگم سے تخث کر رہا بھا‬
‫ئم ابھی جھونے ہو ان مشایل میں یہ پڑو دادا شابیں کی آواز آنی‬
‫واہ دادا شابیں میں جھویا ہوں آپ لوگوں کو کیا ہو گیا ہے آپ لوگ نو پڑے ہیں یہ‬
‫عمار نے طٹزیہ کہا‬
‫دو دن ئعد راسنہ کو کمرے سے یاہر ئکاال۔ ان دو دنوں میں اسے کچھ بھی کھانے کو‬
‫نہیں دیا گیا بھا وہ ہر وقت مرنے کی جواہش کرنی‬
‫لیکن فسمت اس کا شابھ نہیں دے یارہی بھی‬
‫خار ماہ شدید سردی میں راسنہ سے خانوروں کی طرح کام کروایا خایا‬
‫اگر کونی علطی ہو خانی نو دادی شابیں اور مومنہ ییگم شدید سردی میں کھولیا یانی‬
‫اس پر ڈال د یتی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 66‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫سردی میں یارش میں کھڑا کر د یتی‬
‫راسنہ جھونی جھونی علطیاں کرنے سے بھی پرہٹز کرنی‬
‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫اس کو کھایا یہ د یتی اور اس کو اجھوت ھتی‬
‫اگر وہ علطی سے کونی پرین جھو لے نو اسے اس سے ہی مارنی‬
‫راسنہ رات کو کونے میں دیک کر رونے کے عالوہ کچھ بھی نہیں کر شکتی بھی‬

‫____________‬

‫عمار اور رمٹزہ اس سے یات کریا خا ہتے بھے لیکن ان کو کیھی موفع یہ مل سکا‬
‫ذیال کا اس کا اس دن کے ئعد کونی شامیا یہ ہوا‬
‫سنو راسنہ ہال کی صفانی میں مصروف بھی حب عمار کی آواز آنی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 67‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫آپ کا یام کیا ہے عمار نے اس سے نوجھا‬
‫راسنہ جو گیدھے کٹڑوں اور خادر میں بھی عمار کی آواز سن کر ییچھے کو ہونی‬
‫آپ ڈریں مت عمار اس کے یا س آنے نوال‬
‫کیا کر رہے ہو عمار ئم ذیال کی آواز سن کر عمار نے سٹڑھ نوں سے اپرنے ذیال کو‬
‫دیکھا‬
‫اس سے کیا نوجھ رہے ہو یہ لڑکی نے ہی اسے یالیا ہے عمار کے نو لتے سے نہلے‬
‫ہی مٹزہ ییگم نول پڑیں‬
‫کیا نول رہی ہیں آپ چجی عمار نے آیکھوں کو بھاڑے کہا‬
‫بھ نو نوری نوری عمار کی یات ییچ میں ہی رہ گئ‬
‫اور ذیال نوری کو یال نے لگا‬
‫خاو لوہا گرم کر الو ذیال کی یات سن کر عمار اور راسنہ نے حٹران کن ئظروں سے‬
‫اسے دیکھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 68‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫بھ نو یات نو ستیں عمار اب ئم کچھ بھی نہیں نولو گے‬
‫ذیال کی گرج دار آواز سے رمٹزہ مومنہ ییگم اور داری شابیں یاہر آۓ‬
‫ذیال راسنہ کی طرف پڑھا اور اس کو یالوں سے دنوچ کر اس کے منہ پر بھٹڑ مارنے‬
‫لگا‬
‫جس گھر میں رہتی وہاں ہی ئظر گیدی کرنی ہے یدکردار ذیال نے اسے دھکا دے کر‬
‫قرش پر بھی نکا‬
‫نوری نے لوہا ال کر ذیال کو دیا‬
‫ل‬ ‫ی‬
‫لوہے کو دیکھ کر راسنہ ھے کو ہونے گی‬
‫چ‬‫ی‬
‫نہیں خدا کا جوف کریں اماں نہیں مچھے درد ہوگا راسنہ نے کا بیتے ہوۓ کہا‬
‫ذیال نے آگے پڑھ کر وہ لوہا راسنہ کے کیدھے ہر رکھ دیا‬
‫کھولیا لوہا کیدھے پر رکھتے ہی ملک جویلی میں راسنہ کی چیچیں گوتج ابھی‬
‫لیکن وہاں سب نےنس بھے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 69‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬

‫_______________‬

‫ذیال راسنہ کو وہاں جھوڑیا کمرے میں خال گیا‬


‫نوری راسنہ کے نے ہوش وجود کو ابھا کر اسی کمرے میں لے گئ‬
‫ب‬
‫نس نہت ہوگئ اب اور نہیں ہم اس کو نہاں سے دور یج دیں گے رمٹزہ نے‬
‫ھ‬

‫عمار سے کہا‬
‫ہاں خلو وریہ بھ نو اور اماں شابیں اسے مار دیں گے‬
‫لیکن مچھے ییا خال ہے کہ اس لڑکی کی والدہ گھر نہیں ہے‬
‫عمار نے بھوڑے دپر نہلے ملتے والی معلومات ییانی‬
‫عمار اور رمٹزہ رات کے آخری نہر میں راسنہ کے کمرے میں آۓ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 70‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫ی‬
‫راسنہ جو ابھی بھی ئکل نف کے زپر اپر بھی کسی کی آہٹ سن کر اس نے آ یں‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫کھو لتے کی کوشش کی‬


‫نہیں خدا کے لتے اب نہیں راسنہ رونے ہونے نول رہی بھی‬
‫دیکھو ہم آپ کو نہاں سے ئکا لتے آ بیں ہیں آپ کو کہیں اور خگہ خایا ہو گا وریہ بھ نو‬
‫آپ کو مار دیں گے رمٹزہ اس کے ہابھوں کو بھامے اسے سمچھانے لگی‬
‫اور راسنہ نس ہاں میں سر ہالنے لگی‬
‫آپ کو نس اس گاوں سے دور خایا ہے عمار نے راسنہ کو آ گاہ کیا‬
‫میں اکیلے کیسے خاوں گی مچھے مٹری اماں سے ملوا دو راسنہ نے ابھتے کہا اور درد کی‬
‫یتیس اس کے جسم سے گزری‬
‫وہ آپ کی اماں نہیں ہیں عمار نے سر جھکاۓ کہا‬
‫کدھر ہیں وہ راسنہ نے آنسوؤں کو نہانے کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 71‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫وہ فوت یہ لفظ سیستے کی طرح راسنہ کے کانوں میں پڑا آپ نس خابیں صیح ہو گئ نو‬
‫خایا یاممکن ہو خاۓ گا۔۔۔‬

‫______________‬

‫خال‬

‫جویلی میں رمٹزہ کے آنے کی جوسی میں دعوت رکھی گتی بھی‬
‫طالل اور اس کے والدین کو بھی یالیا ب ھا لیکن اس کے والدین کی قالیٹ میں یاحٹر‬
‫ہو گئ بھی‬
‫جس کی وجہ سے وہ لوگ نہیں آشکے ۔‬
‫اماں خلیں راسنہ جو سٹز شوٹ میں خادر لتے آنی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 72‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫کدھر خایا ہے یہ یایا جویلی کے لوگوں کے شابھ بییھ کر کھایا میں نہیں کر شکتی نو‬
‫خا۔‬
‫طالل جو کب سے رمٹزہ کو ئظروں میں لتے ہوۓ بھا اور وہ اسے مشلشل ئظر ایداز‬
‫کر رہی بھی‬
‫جس سے طالل کو اب کوقت ہویا سروع ہوگتی بھی‬
‫وہ یازہ ہوا لیتے کے لتے الن میں آیا حب اسے راسنہ آنی دکھانی دی‬
‫آپ کب آۓ راسنہ طالل کے یاس آنے نولی‬
‫بھوڑی دپر نہلے سب بھیک ہے یہ راسنہ طالل نے پرنشانی سے نوجھا‬
‫آپ نہلے آیا کا ییانے نو میں آپ کو اماں سے ملوانی راسنہ نے ایدر کی طرف پڑ ھتے کہا‬
‫ہاں مچھے تمھاری اماں کے یارے میں ییا خال طالل ہال کی طرف پڑھ گیا‬
‫ہال میں ایک صوفے پر رمٹزہ رخایہ اور عمار موجود بھے‬
‫ایک پر مشائم اور عارض اور ایک پر ذیال نوری شان و شوکت کے شابھ پراجمان بھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 73‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫ئم کب آنی راسنہ مومنہ ییگم کی آواز پر سب نے اس کو جویک کر دیکھا‬
‫وہ ابھی آنی ہوں راسنہ نے ئظروں کو جھکاۓ کہا‬
‫یہ ہیں راسنہ رخایہ نے رمٹزہ کے کان میں سرگوسی کی‬
‫م‬ ‫ت‬
‫راسنہ خلو آو یں سب سے لوانی ہوں رمٹزہ راسنہ کا یازو کڑ کر اسے صوفے پر یھا‬
‫ی‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫ھ‬
‫گئ‬
‫یہ ہیں رخایہ مٹری سب سے اجھی دوست مٹری چجی کی بیتی رمٹزہ نے رخایہ کی‬
‫طرف اشارہ کیا‬
‫رخایہ نے ہابھ مالنے کے لتے ہابھ آگے کیا‬
‫راسنہ نے اس کے ہابھ کو دیکھا اور بھر اس کے چہرے کو دیکھا لیکن وہ اییا ہابھ‬
‫آگے نہیں پڑھا یانی‬
‫یہ ہیں مشائم آییا رخایہ کی پڑی نہن اور مٹری بھانی‬
‫اور یہ ہیں عارض بھ نو راسنہ عارض کو دیکھ کر حٹران ہونی وہ ہو نہو ذیال چیشا ب ھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 74‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫نس آیکھوں کے ریگ کاقرق بھا ۔‬
‫راسنہ کو وہاں اییا آپ نے کار لگا ک نویکہ وہ ان کے پراپر نہیں بھی‬
‫ی‬ ‫ی‬
‫وہ سب سے الگ بھی وہ کیھی رمٹزہ کو د ھتی نو ھی رخایہ یا مشائم کو د ھتی‬
‫ک‬ ‫ی‬ ‫ک‬ ‫ک‬

‫وہ سب اسے ا یتے مفا یلے نہت جسین لگی‬


‫اس کی ئظروں کا زاویہ ذیال نہت ا جھے سے سمچھ رہا بھا‬

‫__________‬

‫آخاو کھایا لگ گیا ہے مٹزہ ییگم نے آ کر ی نعام دیا‬


‫راسنہ نے ان کو دیکھ کر ضنط سے آیکھوں کو یید کر لیا‬
‫میں خلتی ہوں راسنہ نے ابھ تے کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 75‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫کہاں راسنہ کھایا نو کھانی خاو بھر خلی خایا و نسے بھی صیح ہی ئکلیا ہے راسنہ کے ابھتے‬
‫رمٹزہ نے کہا‬
‫نہیں وہ مچھے راسنہ نے نہایہ ییایا خاہا‬
‫خلو آو راسنہ مومنہ ییگم زپردستی راسنہ کو ڈاییگ ہال میں لے آنی اور اسے ذیال‬
‫کے شا متے والی کرسی پر بییھا دیا اور نوری سب کو کھایا د یتے لگی‬
‫چ‬‫م‬ ‫س‬ ‫ن‬ ‫ب‬ ‫ی‬ ‫ک‬
‫ب‬ ‫ھ‬ ‫ج‬ ‫ہ‬
‫اس نے ھی شوخا ھی یں بھا کہ جس لڑکی کو وہ ا ھوت تے ھے آج وہ جود‬
‫ہی اسے کھایا بیش کر رہے ہوں گے‬
‫راسنہ نے یانی کا گالس یکڑنے کے لتے چیسے ہی ہابھ آگے پڑھایا اس کے ایک‬
‫کیدھے سے خادر سرک گئ‬
‫اور اس کے کیدھے پر موجود نشان ذیال کی ئظر سے محفی یہ رہ سکا‬
‫بھوڑے دپر کے لتے ذیال شکتے کی ک نف نت میں راسنہ کے کیدھے کو دیکھیا رہا‬
‫ا یتے اوپر ئظروں کو محسوس کرنے اس کی ئظر ذیال پر پڑی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 76‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫ذیال نے ایک لمجے کے لتے اسے دیکھا اور سرم سے سر جھکا لیا‬
‫راسنہ نے ا یتے کیدھے پر خادر درست کی اور کھانے کی طرف م نوجہ ہو گئ‬
‫کدھر خا رہے ہو ذیال کے ابھتے مومنہ ییگم نے نوجھا‬
‫آیا ہوں ذیال کہیا ابھ گیا اور یاہر الن میں خال گیا‬
‫کھانے سے قارغ ہونے کے ئعد راسنہ گ ھر خانے کے لتے ابھی‬
‫ئم وانس آو گی یہ مومنہ ییگم نے اس سے آس بھرے لحجے میں نوجھا‬
‫جی راسنہ کہتی یاہر خلی گئ ک نویکہ اسے صیح طالل وعٹرہ کے شابھ خایا بھا‬
‫ح‬
‫س‬
‫راسنہ ا یتے ھے سے ذیال کی آواز سن کر راسنہ کے قدم رکے اس ص نے آج‬ ‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬

‫نہلی یار اسے مچاطب کیا بھا‬


‫میں آپ کو جھوڑ آیا ہوں ذیال راسنہ کے آگے آیا نوال‬
‫خلی خاوں گی و نسے بھی یدکردار لڑکیاں رانوں کو اکیلے ہی آیا خایا کرنی راسنہ سخت‬
‫لحجے میں ذیال کو نہت کچھ یاد کروانی خلی گئ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 77‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬

‫_____________‬

‫رمٹزہ نے وانس سہر آخانے کے ئعد بھی طالل سے کونی یات یہ کی وہ خاہتی بھی‬
‫کہ وہ اسے میاۓ‬
‫ی‬ ‫م‬ ‫غ‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫ی‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫غ‬ ‫ط‬ ‫ی‬ ‫ک‬
‫رمٹزہ نے ھی الل کو صے یں یں د کھا بھا کن اس دن اسے صے یں ر کھ‬
‫کر وہ اس سے یاراض ہوگئ بھی‬
‫رمٹزہ طالل نے گھر آنے رمٹزہ کو آواز دی‬
‫اور کمرے میں خال گیا‬
‫رمٹزہ کمرے میں آنی اور طالل کو کھڑکی کے یاس کھڑے دیکھا‬
‫وہ آج دوسری یار اس کمرے میں آنی بھی‬
‫آپ نے یالیا رمٹزہ نے کمرے کو دیکھتے کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 78‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫ہاں مچھے کچھ یات کرنی ہے ئم سے طالل نے رخ موڑے ئغٹر کہا‬
‫رمٹزہ آپ مچھے اب اییا ق نصلہ سیا دیں طالل نے سیخیدگی میں کہا‬
‫کون شا ق نصلہ رمٹزہ نے حٹران ہو کر نوجھا‬
‫اب آپ کو آپ کی قیملی مل گئ ہے آپ کو و نسے بھی مچھ سے زپردستی جوڑا گیا بھا‬
‫آپ کو نورا جق ہے کہ آپ ایتی زیدگی کو گزارے طالل نے ا یتے دنوں کی یات کو‬
‫طاہر کر دیا‬
‫آپ کا دماغ خراب ہو گیا ہے رمٹزہ نے رونے ہونے طالل کو کہا اور کمرے سے‬
‫یاہر خلے گئ‬
‫رمٹزہ کمرے سے ئکلتے کے ئعد مشلشل رو رہی بھی اس نے کیھی بھی نہیں شوخا‬
‫بھا کہ طالل اسے‬
‫جھوڑنے کا کہے گا‬
‫طالل کو رمٹزہ کا جواب نو مل گیا بھا اور ایتی خلد یازی پر اسے افسوس بھی ہوا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 79‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫راسنہ جو رمٹزہ کو یالنے کمرے میں آنی بھی اسے رویا دیکھ کر وہ پرنشانی سے اس‬
‫کے یاس آنی‬
‫رمٹزہ کیا ہوا ئم رو ک نوں رہی ہو راسنہ کو ا یتے یاس دیکھ کر رمٹزہ اس کے گلے سے‬
‫لگ گئ اور اشکے رونے میں مزید اصافہ ہوگیا‬
‫راسنہ طالل مچھے جھوڑیا خا ہتے ہیں ان کو مٹری ئظروں میں ا یتے لتے مخنت ئظر‬
‫نہیں آنی‬
‫رمٹزہ اس سے الگ ہونے نولی‬
‫چ‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫ج‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ب‬ ‫ی‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫م‬ ‫ت‬
‫وہ یں ھی ھی یں ھوڑے گا کن رمٹزہ راسنہ نے اس کے ہرے کو‬
‫صاف کرنے کہا‬
‫لیکن کیا رمٹزہ نے پرنشان ہونے نوجھا‬
‫تمھیں نہیں لگیا اب تمھیں اور طالل کو ایک شابھ رہیا خا ہتے وہ تمھارا شوہر ہے اس‬
‫نے کیھی ئم سے اییا جق نہیں مائگا لیکن کب یک وہ ایک انشان بھی ہے وہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 80‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫تمھارے شابھ رہیا خا ہتے ہے مٹری یات پر عور ضرور کریا راسنہ اسے سمچھانے ابھ‬
‫گئ اور رمٹزہ آگے کے یارے میں شو چتے لگی‬
‫____________‬

‫راسنہ کو سہر آۓ دو ہفتے ہو گتے بھے لیکن کل اماں شابیں کی اطالع کے مظانق‬
‫مشائم کی گود بھرانی کی رسم بھی جس پر ان دونوں نے بھی آیا بھا‬
‫مشائم کو سہر چیک کروانے کے لتے عارض آیا بھا اور اس نے وانسی پر رمٹزہ اور‬
‫راسنہ کو نوی نورستی سے یک کریا بھا‬
‫عارض ہم یا اس کے ئعد شاییگ پر خابیں گے مشائم نے گاڑی میں اگلے یالن‬
‫کے یارے میں ییایا‬
‫اجھا اور کچھ عارض نے اس کا ہابھ بھامے کہا‬
‫رمٹزہ کو جویلی خانے کی نہت نے چیتی لگی ہونی بھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 81‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫وہ خاہتی بھی کہ اس کے امیچان ایک دن میں ہی ہو خاۓ یاکہ وہ جویلی خا شکے‬
‫طالل کام کی وجہ سے رمٹزہ وعٹرہ کے شابھ یہ خا سکا اور وہ رمٹزہ کو اس دن کے‬
‫ئعد ایتی یات بھی یہ ییا سکا‬
‫راسنہ اور رمٹزہ جو آخری بنٹر د یتے کے ئعد کتیتین میں آ بیں بھی‬
‫یار بھر کب آو گے ئم لوگ امل اور عرینہ نے نوجھا‬
‫یار اب ک نوں آیا اب میں ئم لوگوں کو ا یتے جھونے بھانی کی شادی پر یالؤ گی یب‬
‫ئم لوگ ضرور آیا‬
‫رمٹزہ نے مشکرانے ہوۓ کہا‬
‫عارض جو رمٹزہ اور راسنہ کو دیکھ تے کے لتے یاہر ئکال بھا‬
‫ب‬
‫یاہر سے ہر آنی خانی لڑکی سے اس کی ئعرئف سن کر ایدر گاڑی میں ییھی مشائم کا‬
‫یارا ہاۓ کر رہی بھی‬
‫اور مشائم کا چہرہ دیکھ کر عارض کو اور مزہ آریا بھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 82‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫ی‬
‫یار وہ شا متے کون ہے وہ گاڑی کے نویٹ کے شابھ کھڑا ہے امل نے آ یں‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫جھونی کرنے کہا‬


‫ن‬
‫بھ نو رمٹزہ چیخ مارنے ابھی اور گاڑی کے یاس یختے عارض کے لے گی‬
‫ل‬ ‫گ‬ ‫ہ‬
‫س ب‬
‫راسنہ بھی اس کے ییچھے آنی اور بھوڑی دپر کے لتے وہ عارض کو ذیال مچھ ھی‬
‫ی‬ ‫ی‬

‫آ بیں عارض نے راسنہ کو کہا‬


‫____________‬

‫گاڑی کے ایدر بییھتے ہی مشائم نے زور دار مکہ عارض کے یازو پر مارا‬
‫یار کیا کر رہی ہو مچھے مٹری نہن کے شا متے مارو گی عارض نے یازو ملتے کہا‬
‫اور جو خرکتیں آپ کر رہے بھے مشائم نے غصے سے کہا‬
‫کون سی خرکتیں اہ اجھا یاد آیا عارض نے مشکراہٹ دیانے کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 83‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫رمٹزہ تمھاری آییا چیلس ہورہی ہیں عارض نے مشائم کے غصے سے سرخ ہونے‬
‫چہرے کو دیکھ کر کہا‬
‫ہاں سہی کر رہیں ہیں آییا آپ ک نوں گاڑی سے یاہر ئکلے رمٹزہ نے مشائم کی سکل‬
‫دیکھتے کہا‬
‫اجھا یار شوری یہ عارض نے کانوں کو یکڑنے کہا‬
‫ج‬ ‫ئ‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫ت‬
‫اب میں یں دوسری طرح نہاں یں میا کیا عارض نے مشا م کو ھٹرنے کہا‬
‫ش‬ ‫ہ‬ ‫ھ‬
‫اس کی یات سن کر مشائم نے عارض کو گھورا اور رمٹزہ کا قہقہہ جھویا‬
‫ب‬ ‫ب‬ ‫ی‬ ‫ی‬‫ب‬
‫راسنہ جو اس شارے وافع میں خاموش ھی ان کی گو سن رہی ھی وہ و نسے ھی‬
‫ی‬ ‫ف‬‫گ‬
‫ہیستی نہیں بھی‬
‫وہ عارض کو مشائم کے شابھ ہیسیا دیکھ کر نہت حٹران ہونی بھی‬
‫عارض اور ذیال ہیں بھانی لیکن عارض ہر کسی سے مشکرا کر یات کریا‬
‫ان دونوں کو دیکھ کر راسنہ کو نہلی یار ان چیسی زیدگی گزارنے کی جواہش ہونی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 84‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫عارض نے گاڑی مال کے آگے روکی۔‬
‫رمٹزہ یاہر ئکلی نو راسنہ نے اسے آواز دی‬
‫مٹرے یاس بیسے نہیں ہیں ابھی آپ لوگ کر لیں شاییگ راسنہ نے ئظریں‬
‫جھکاۓ کہا‬
‫ئم نہیں ہم کروا رہے ہیں شاییگ مٹری ی نوی کے لتے رکھا گیا ہے قیکشن نو شاییگ‬
‫بھی میں ہی کرواں گا‬
‫عارض اور مشائم نے راسنہ اور رمٹزہ کو جوب شاییگ کروانی‬
‫____________‬

‫جویلی میں ان کی آمد جوسی لے آنی‬


‫راسنہ اماں شابیں اور یافی سب سے ملتے کے ئعد اماں سے ملتے آنی‬
‫اماں شاخدہ ییگم جو نسییح پڑھ رہی بھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 85‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫راسنہ کی آمد ان کے چہرے پر جوسی لے آنی‬
‫ملک جویلی کو جوب سچایا گیا آج خار شالوں ئعد کونی جوسی ملک جویلی میں میانی خا‬
‫رہی بھی‬
‫راسنہ جو آج کالے کڑھانی والے شوٹ پر سیالر کی طرح ڈو ینہ سنٹ کتے ہوۓ‬
‫بھی چہرے پر میک اپ پراۓ یام بھا لیکن آیکھوں کو کاخل سے بھر نور سچایا گیا‬
‫ب ھا‬
‫م‬ ‫ح‬ ‫چ‬ ‫ی‬
‫مشائم کمرے سے ئکلتے ہی لگی بھی حب ا یتے ھے اسے عارض کا صار حسوس‬
‫ی‬
‫ہوا‬
‫عارض خانے دیں سب ای نظار کر رہیں ہوں گے مشائم اییا رخ اس کی طرف کرنے‬
‫نولی‬
‫مشائم جو آج الل اور کالے کام والے شوٹ میں عارض کو سب سے جسین لگی‬
‫یار ئم نہت ییاری لگ رہی ہو عارض اس کے ما بھے کو جو متے نوال‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 86‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫یاہر کیا کریا ہے خا کر کمرے میں ہی ر ہتے ہیں عارض اس کے چہرے پر ئظریں‬
‫گاڑھے نوال‬
‫عارض ییگ یہ کریں مچھے خایا ہے مشائم عارض کے حصار سے ئکلتے ہوۓ نولی‬
‫راسنہ جو اماں شابیں کے کہتے پر ہال میں بھولوں کی بھال کو لیتے آنی بھی‬
‫نے اچییار خلتے اس کی یکر شا متے سے آنے سحص سے ہونی‬
‫راسنہ نے ییجے گرنے کے جوف سے آیکھوں کو میچ لیا‬
‫لیکن بھوڑا دپر ئعد آیکھوں کو کھول کر اس نے دیکھا نو اس کے اردگرد ذیال کے‬
‫یازوں کا حصار بھا‬
‫ذیال جو راسنہ کی کاخل سے لٹرپز آیکھوں کو عور سے دیکھ رہا بھا‬
‫راسنہ کی مزاجمت پر جوش کی دییا میں آیا‬
‫راسنہ جو ذیال کے اس قدر قریب آنے پر جوف سے کایپ رہی بھی اور ما بھے پر‬
‫نسننہ بھی تمودار ہو گیا بھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 87‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫ذیال نے فورا سے نہلے اسے جھوڑا اور اشکے کا بیتے وجود کو دیکھا‬
‫وہ راسنہ سے ئظریں خرایا یاہر خال گیا‬
‫راسنہ جو آج نہلی یار ذیال کے لمس کو محسوس کر رہی بھی‬
‫اسے خار شال نہلے واال ذیال یاد آیا جس نے اس کا چہرہ بھٹڑوں سے الل کیا بھا‬
‫وہ خاہ کر بھی اس سحص کے قریب نہیں خاشکتی بھی‬

‫_____________‬

‫ذیال یاہر الن میں نو آگیا لیکن راسنہ کا ہلیا وجود ابھی بھی اس کی ئظروں کے‬
‫شا متے بھا‬
‫مہمان آنے لگے اور مشائم کو میارک یاد د یتے لگے‬
‫نہت سے لوگوں کی ئظریں راسنہ پر بھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 88‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫یہ لڑکی نو جون نہا میں آنی بھی پڑے ا جھے طر ئقے سے رکھا ہوا ہے‬
‫اس کی شادی کو نو خار شال ہوں گے لیکن ابھی یک اس کی گود ہری نہیں ہونی‬
‫راسنہ کو عورنوں کی سرگوسیاں آرام سے سیانی دے رہی بھی‬
‫آپ لوگوں کو شاید معلوم نہیں میں بھی اسی گھر کی نہو ہوں جس کی گود بھرانی کی‬
‫رسم میں آپ لوگ آ بیں ہیں اور یہ لڑکی اب اس گھر کی نہو ہے ئعتی سردار ذیال‬
‫کی ی نوی اور کسی اور یام سے اسے یہ ہی یالبیں نو نہٹر ہوگا مشائم جو کب سے ان‬
‫کی یانوں کو سن رہی بھی اور راسنہ کے ای نظار میں بھی کہ وہ انہیں کچھ نولے لیکن‬
‫وہ خاموش رہی نو مشائم کو ان کو حپ کروایا پڑا‬
‫مشائم کی یات پر وہاں سب کی نولتی یید ہو گئ اور راسنہ وہاں سے ئکل کر دوسری‬
‫شاییڈ پر آگتی‬
‫ئم ہم سب سے بھاگتی ک نوں ہو مشائم کی آواز اس کو سیانی دی‬
‫جو رسم چیم ہونے کے ئعد راسنہ کے ییچھے آنی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 89‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫نہیں انسی یات نہیں ہے راسنہ نے عالموں کی طرح سر جھکاۓ کہا‬
‫یار ہم سب ایک چیسے ہیں نو یلٹز اس طرح سر یہ جھکایا کرو اور ا یتے آپ کم پر یہ‬
‫سمچھا کرو ئم نہت اجھی ہو مشائم راسنہ کا چہرہ ابھانے نولی‬
‫جی ہاں سہی کہا مٹری مونی ییگم نے عارض مشائم کے شابھ کھڑے ہونے نوال‬
‫اس کے مویا کہیا پر مشائم نے اسے گھوری سے نوازا اور راسنہ کے چہرے پر‬
‫مشکراہٹ آنی‬
‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫ئم مشکرانے ہوۓ کیتی ک نوٹ لگتی ہو مشائم نے راسنہ کو د تے ییار سے کہا‬
‫اس کی مشکراہٹ کو دیکھ کر ذیال جو فون پر یات کر رہا بھا چید یل کے لتے جم گیا‬
‫یالسنہ اس کی مشکراہٹ نہت جسین بھی‬
‫______________‬

‫راسنہ مچھے ئم سے کچھ یات کرنی ہے راسنہ کو ذیال کی آواز نے روکا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 90‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫راسنہ جو‬
‫ذیال کو دیکھ کر چید قدم ییچھے ہونی‬
‫وہ راسنہ میں ا یتے کتے پر نہت سرمیدہ ہوں کیا ئم مچھے معاف کر شکتی ہو کیا ئم‬
‫مٹری طرف لوٹ شکتی ہو کیا مچھے اییا سر کا شابیں مان کر مٹرے شابھ زیدگی گزار‬
‫شکتی ہو ذیال نے امید بھرے لحجے میں کہا‬
‫جس دن مچھے مٹرے جسم اور روح پر موجود نشان وہ وافعات اور ئکل نف یاد نہیں‬
‫کروابیں گے اس دن میں آپ کی طرف لوٹ آوں گی راسنہ نے سرد لحجے میں کہا‬
‫ت‬ ‫م‬ ‫ت‬
‫راسنہ میں یں مھارا فام دلوایا خاہیا ہوں ذیال نے اس کا جواب سن کر کہا‬
‫م‬ ‫ھ‬
‫حب دلوایا خا ہتے بھا یب آپ نے ضرف زجم دنے راسنہ طٹزیہ کہتی یلٹ گتی‬
‫میں ئم سے مخنت کریا سروع ہو گیا ہوں معلوم نہیں کب سے لیکن ان خار شالوں‬
‫میں نے ہر سچدے میں تمھارے لتے دعا مایگی ہے تمھاری شالمتی کی دعا یا خانے‬
‫کب ئم مٹری روح میں اپرنی گئ اور تمھیں یایا آہسنہ آہسنہ مٹری جواہش اور صد‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 91‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫بیتی گئ اور شاید مٹرا رب یہ دعا ضرور ق نول کرے گا ذیال کے الفاظ راسنہ کو حٹران‬
‫کر گتے‬
‫مخنت میں شدت ضرف چید لمحوں کی ہونی ہے لیکن عزت یا چیات ہونی ہے اور‬
‫آپ وہ عزت اور مفام نہیں دے یاۓ راسنہ نے مڑنے اسے دو نوک ایداز میں‬
‫کہا‬

‫میں نے تمھاری طرف قدم نو پڑھا لتے ہیں لیکن مچھے مٹرے ا یتے ہی قدم ب ھاری‬
‫ک‬ ‫ت‬
‫محسوس ہورہے ہیں ک نویکہ مخنت دلیلیں مایگتی ہے اور میں یں ھی وہ د یں‬
‫ل‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫م‬

‫نہیں دے یاوں گا ذیال ا یتے دل کا خال ییانے لگا وہ خار شالوں سے اس لڑکی‬
‫کے لتے پڑییا رہا لیکن آج اس کے جھونے سے جس طرح راسنہ کایتی بھی ذیال‬
‫نے اسے سچانی ییانے کا ق نصلہ کر لیا ب ھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 92‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫ک نویکہ آپ کو ایتی ایا نہت عزپز ہے اور مخنت میں ایا عرور خد آج اور کل نہیں‬
‫ہونی اور مخنت ضرف پراپری ہے اور آپ کی عزت کو گوارا نہیں ہے کہ آپ ا یتے‬
‫سے کم چتی نت والی لڑکی سے مخنت کا دعوی کریں اور اس مخنت کو ییھابیں راسنہ‬
‫کہتی وہاں سے خلے گتی‬

‫____________‬

‫نوری رات ذیال کی یابیں اس کے ذہن میں آنی رہی وہ خاہ کر بھی سمچھ نہیں یا‬
‫رہی بھی کہ وہ اس سے مخنت کریا سروع ہو گیا ہے یا ضرف ایتی علطی کا مداوا کریا‬
‫خاہیا ہے‬
‫لگیا ہے ییگم میکے آکر ایک عدد شوہر کو بھول گئ ہو طالل نے رمٹزہ کو جھٹرنے کہا‬
‫آپ نے ہی کہا بھا رمٹزہ نے چہرے پر نے زاری النے کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 93‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫شوری یار مچھے لگا کہ کیا لگا آپ کو میں آپ کو جھوڑ دوں گی آپ نے انشا شوچ بھی‬
‫کیسے لیا رمٹزہ نے طالل کی یات کو کا یتے ئم لحجے میں کہا‬

‫آپ مٹرے لتے وہ یادل ہیں جو بیتی دھوپ میں مٹرے لتے شایہ ییا آپ نے‬
‫مچھے مخنت سے اوتچا اور جوئصورت غفیدت کا مرینہ دیا ہے میں آپ کو جھوڑنے کا‬
‫ک‬ ‫ش‬ ‫ہ‬ ‫ن‬
‫ھی صور ھی یں کر تی رمٹزہ نے رونے ہوۓ کہا‬ ‫ب‬ ‫ئ‬ ‫ی‬ ‫ک‬

‫اس کی یات سن کر طالل کے لب مشکراۓ رمٹزہ مٹرے لتے کونی تمھارے‬


‫چیشا نہیں ہو شکیا ئم چہاں ہو وہاں ہی رہو گی کونی تمھاری خگہ اور مفام نہیں لے‬
‫شکیا اس دل میں تمھارے لتے نہت اوتچا مفام ہے طالل نے رمٹزہ کے گرد‬
‫حصار کرنے کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 94‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫بھوڑے دنوں یک ماما یایا آرہے ہیں ب ھر میں تمھیں لیتے آوں گا یب یک ا یتے‬
‫آپ کو مٹری شدبیں پرداست کرنے کے لتے ییار کر لو طالل کی یات سن کر رمٹزہ‬
‫کا چہرہ سرم سے جھک گیا‬
‫طالل اس کے چہرے کو دیکھتے وہاں سے خال گیا‬

‫___________‬

‫راسی ئم ا یتے گھر ک نوں نہیں رہتی شاخدہ ییگم نے ایک ہفتے سے گھر میں موجود‬
‫راسنہ کو دیکھ کر کہا‬
‫اماں یہ بھی گھر ہی نو ہے راسنہ ان کی یات کو گول کرنے نولی‬
‫راسنہ اگر ہللا نے ئم نے ایک رسنہ ج ھییا ہے نو جھونے شابیں نے تمھیں ایک‬
‫رسنہ وانس بھی دیا ہے شاخدہ ییگم نے اسے سمچھانے ہوۓ کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 95‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫راسنہ اس رات میں ہمت کرکے ئم سے ملتے آرہی بھی حب مچھ ر ستے میں ہی دل‬
‫کا دورا پر گیا میں وہاں درد سے نے خال ہو رہی بھی حب جھونے شابیں کی گاڑی‬
‫مٹرے یاس آنی اور وہ مچھے ہسییال لے گتے اس کے ئعد تمھارا خار شال یک کونی‬
‫ییا نہیں معلوم ہوا لیکن ان خار شالوں میں جھونے شابیں نے مچھے ماں کا درجہ‬
‫دیا میں کیھی بھی ان کا اجشان نہیں بھولوں گی‬

‫اماں کی یات مان کر راسنہ جویلی وانس آنی رات یک وہ سب یابیں کرنے رہے‬
‫مشائم اور یافی سب سے راسنہ کی اجھی دوستی ہو گئ بھی مٹزہ ییگم نے بھی ا یتے‬
‫کتے کی معافی مایگ لی بھی‬
‫راسنہ گیارہ تجے یک ہال میں رہی لیکن اس کے ئعد سب ا یتے کمروں میں خلے گتے‬
‫مومنہ ییگم نے راسنہ کو ذیال کے کمرے کا نہلے ہی ییا دیا بھا‬
‫ذیال جو بھوڑی دپر نہلے کمرے میں آیا بھا ا یتے شا متے راسنہ کو دیکھ کر جوئکا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 96‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫اسے لگا شاید سب کی یانوں کی وجہ سے وہ اس کمرے میں آنی ہے‬
‫ذیال کے آنے ہی راسنہ صوفے سے ابھی آپ اس کمرے میں شو خابیں میں اس‬
‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫کمرے میں شو خایا ہوں ذیال راسنہ کی پرنشانی کو ھتے نوال‬
‫راسنہ کو اتچان خگہ ہر بیید کہاں آنی بھی وہ آدھے گھیتے سے کمرے کا خاپزہ لے رہی‬
‫ب ھی‬
‫حب اسے یاہر سے ذیال کی آواز آنی جو دوسرے کمرے سے نوری کو کافی النے کا‬
‫کہہ رہا بھا‬
‫لیکن نوری نو کواپر میں بھی نو وہ مانوس ہو کر وانس پٹرس سے کمرے میں آگیا‬
‫راسنہ ییڈ سے ابھی اور بھوڑے دپر ئعد کمرے میں کافی لتے آنی‬
‫ابھی وہ ذیال کے کمرے کا دروازہ کھیکھیانے ہی لگی بھی کہ ذیال نے دروازہ کھول‬
‫ل یا‬
‫یہ آپ کی کافی راسنہ نے مگ آگے کیا اور ییڈ کی طرف پڑھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 97‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫ذیال وانس آیا اور کافی کے گھویٹ لتے‬
‫اس نے آج سے نہلے ایتی اجھی کافی نہیں نی بھی کاش راسنہ ہر دن اس کے‬
‫لتے کافی ییا الۓ اس کے دل سے آواز آنی‬
‫__________‬

‫راسنہ کو ذیال کے شابھ ر ہتے ایک ہفتے ہونے واال ہو گیا بھا وہ روز رات کو اس‬
‫کمرے میں شویا اور راسنہ ہر رات یاخانے ک نوں اسے کافی ییا کر دے د یتی بھی‬
‫ک‬ ‫ک‬
‫وہ کچن میں بھی مصروف رکھتی جود کو ھی کونی کام نو ھی کونی‬
‫ی‬ ‫ی‬

‫آج طالل کے ماما یایا نے رمٹزہ کو لیتے ملک جویلی آیا بھا‬
‫سب کو دعوت کے لتے یالیا بھا شاخدہ ییگم کو ذیال نے حصوصا آنے کا کہا بھا‬
‫اکٹر جوہدری اور عارفہ جوہدری کو ملک جویلی سے کافی لگاو بھا‬
‫ع‬
‫الشالم لیکم آ یتی راسنہ نے آگے پڑھ کر عارفہ جوہدری کو شالم کیا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 98‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫ماشاءہللا کیتی پڑی ہو گئ ہو عارفہ جوہدری نے مشکرا نے کہا‬
‫بھوڑی دپر ئعد کھانے کا دور سروع ہوا‬
‫و نسے اب آپ نے راسنہ کے یارے میں کیا شوخا ہے‬
‫عارفہ جوہدری نے شاخدہ ییگم کو مچاطب کیا‬
‫ی‬ ‫ی‬ ‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫کیا مظلب میں ھی نہیں شاخدہ ی گم نے راسنہ کو د کھتے کہا جو ذیال کو کھایا دے‬
‫رہی بھی‬
‫مٹرا مظلب ہے کہ راسنہ کے لتے میں ا یتے بھا تجے کا ہابھ ما یگتے آنی ہوں اسے‬
‫میں نے راسنہ اور ذیال کے ر ستے کے یارے میں سب کچھ ییا دیا ہے اسے کونی‬
‫مسیلہ نہیں ہے عارفہ جوہدری نے شادہ لحجے میں شاری یات ییانی‬
‫ان کی یات سن کر بییل پر موجود سب لوگ ایک دوسرے کو دیکھتے لگے‬
‫مٹرے چیال سے جھونی ماما راسنہ ابھی بھی مٹرے ئکاح میں ہے ذیال نے عارفہ‬
‫جوہدری کو دیکھتے کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 99‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫میں خایتی ہوں وہ تمھارے ئکاح میں ہے لیکن کب یک و نسے بھی راسنہ تمھیں‬
‫اب ذیال سے طالق لے کر ایتی آگے کی زیدگی کے یارے میں شوچیا خا ہتے عارفہ‬
‫جوہدری نے راسنہ کو دیکھ کر کہا‬
‫آپ کو لگیا ہے کہ میں راسنہ کو جھوڑ دوں گا ذیال نے اب کی یار سرد لحجہ اییانے‬
‫کہا‬
‫ہاں جھوڑ د ییا خا ہتے ئم چیسے سحص کے شابھ کون رہیا خاہے گا عارفہ جوہدری نے‬
‫طٹزیہ کہا‬
‫م‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫ت‬
‫ذیال مچھے افسوس ہویا ہے کہ میں نے یں اییا بییا ییایا یں اور الل کو پراپر‬
‫ط‬ ‫ھ‬ ‫ھ‬
‫رکھا لیکن ئم نے نو خانوروں سے بھی یدپر شلوک کیا ذیال جس رات راسنہ کو میں‬
‫ہسییال لے کر گئ بھی اس دن ڈاکٹر نے مچھ سے بین یار نوجھا بھا کہ یہ لڑکی‬
‫ریپ وکیم نو نہیں ہے عارفہ جوہدری نے ئم آواز میں کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 100‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫ذیال ایک یات کو ییاو و نسے اب ئم سے کسی بھی حٹز کی نوفع رکھی خا شکتی ہے‬
‫ان خار ماہ میں ئم راسنہ کے یاس ایتی ہوس میانے کیتی یار گتے بھے عارفہ جوہدری‬
‫کی یات سن کر ذیال نے افسوس سے انہیں دیکھا‬
‫ئم نے ا یتے یاپ کا یدلہ لیتے کے لتے اس لڑکی کی زیدگی خراب کر دی اور اب ئم‬
‫خلے ہو اس سے معافی ما یگتے عارفہ جوہدری ابھ تے ہوۓ نولی‬
‫آپ نے جو کہیا ہے کہیں لیکن یہ یات کان کھول کر ہر کونی سن لے میں راسنہ کو‬
‫طالق نہیں دوں گا اور آپ ا یتے بھا تجے کا رسنہ مٹری ی نوی سے کروانے کا چیال‬
‫ذہن سے ئکال دیں ذیال اوتجی آواز میں نولیا ایک ئظر راسنہ کے رونے چہرے کو‬
‫دیکھ کر یاہر ئکل گیا‬
‫________________‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 101‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ NOVEL BANK ‫روح یار‬

Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 102


E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫بھوڑی دپر ئعد اکٹر جوہدری اور طالل وعٹرہ بھی ئکل گتے‬
‫راسنہ شاری رات ای نظار کرنی رہی لیکن ذیال گھر یہ آیا‬
‫طالل اور رمٹزہ گاوں سے بھوڑی دور ا یتے آیانی گھر میں آۓ‬
‫بھوڑی دپر یانوں کے ئعد طالل اور رمٹزہ کمرے میں خلے گتے‬
‫طالل کا ذہن ابھی یک ذیال میں ائکا ہوا بھا‬
‫رمٹزہ کب آکر لیتی اسے کچھ معلوم یہ ہوا‬
‫آپ کی طی نغت نو بھیک ہے یہ رمٹزہ نے کھوۓ ہوۓ طالل کو دیکھ کر کہا‬
‫ہاں جی میں بھیک ہوں طالل نے رمٹزہ کو مشکرانے جواب دیا بھوڑی دپر ئعد‬
‫طالل نے رمٹزہ کے کانوں میں جوئصورت سی یالیاں ڈالی‬
‫یہ ہماری شادی کا تحفہ طالل نے اس کے کان کو جھونے کہا‬
‫یہ نہت ییاری ہیں رمٹزہ نے طالل کی آیکھوں میں دیکھ کر کہا‬
‫ابھی رمٹزہ دویارہ سے کچھ نو لتے والی بھی کہ طالل رمٹزہ کے ہوی نوں پر جھک گیا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 103‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫رمٹزہ کے آیکھوں کی ییلیاں پڑی ہو گئ‬
‫طالل ییچھے ہو کر رمٹزہ کو دیکھتے لگا جو سرم سے جود میں سمٹ رہی بھی‬
‫یار ابھی نو میں نے کچھ بھی نہیں کیا اوہ ئم ا نسے سرما رہی ہو طالل رمٹزہ کے‬
‫چہرے کو دیکھتے نوال‬
‫رمٹزہ اس کی یات سن کر اس کے سیتے میں جھپ گئ اور طالل کی مخنت میں ریگتی‬
‫گئ‬
‫طالل آپ کے یاس کیتی یاییکس ہیں رمٹزہ نے طالل کی ہ نوی یاییکس کو دیکھ کر‬
‫نوجھا‬
‫خار ہیں میں نے اور ذیال نے ایک شابھ لیں ہونی ہیں طالل یاییکس کے یاس‬
‫خانے نوال‬
‫بھ نو کے یاس بھی یاییک ہے رمٹزہ نے حٹرت سے نوجھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 104‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫ہاں یہ والی دیکھو اس پر اس کا یام بھی لکھا ہوا ہے طالل نے ایک یاییک سے کور‬
‫ایارا اور اس کے ایک طرف ذیال ملک لکھا ہوا بھا‬
‫________‬

‫دو دن ذیال گھر یہ آیا سب نے اسے الئعداد فون کتے لیکن اس نے کونی جواب یہ‬
‫دیا‬
‫رات کو کھانے کے ئعد ہال میں سب بییھے بھے حب ذیال گھر داخل ہوا‬
‫خ‬ ‫م‬ ‫ک‬ ‫ش‬ ‫ب‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫ل‬‫ش ع‬
‫ال الم م اماں شا یں ذیال ان کو الم کریا مرے یں ال گیا‬
‫مومنہ ییگم کو پرنشانی ہونی اور انہوں نے راسنہ کو اسے دیکھتے کے لتے بھیچا‬
‫راسنہ کمرے میں داخل ہونی نو ذیال ییڈ پر اویدھے منہ لییا بھا‬
‫راسنہ کو نہلے حٹرانی ہونی کہ وہ ا یتے دنوں سے اس کمرے میں نہیں شویا نو اب‬
‫وہ خلتے ذیال کے یاس گئ اور ہابھ پڑھا کر اسے ہالیا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 105‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫اس کے بیتے جسم سے وہ فورا ہابھ ییچھے کر گئ اور ذیال کی بیشانی پر ہابھ لگایا‬
‫جو تچار کی شدت سے یپ رہا بھا‬
‫راسنہ بھاگتی ییجے گئ‬
‫عارض بھانی راسنہ نے عارض کو آواز دی‬
‫کیا ہوا سب بھیک ہے یہ عارض اس کے یاس آنے نوال‬
‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫وہ ذیال کو د یں ا یں تچار راسنہ نے آنسوؤں کو قانو کرنے کہا‬
‫عمار نے ڈاکٹر کو فون مالیا سب ذیال کی وجہ سے پرنشان بھے‬
‫کیشا ہے ذیال ڈاکٹر کے چیک کرنے کے ئعد عارض نے نوجھا‬
‫یہ کسی بیشن کا سکار ہیں بیید کی گولیاں لیتے ہیں شکون کے لتے ان کا چیال رک ھیں‬

‫خار شال کافی ہونے ہیں کسی کو آزمانے کے لتے عارض نے کمرے سے ئکلتے کہا‬
‫میں نے کسی کو نہیں آزمایا راسنہ نے ئظریں جھکاۓ کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 106‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫راسنہ اسے مرہم لگانے واال خا ہتے جو اس کی ازیت کو کم کر شکے اس کے دکھوں کو‬
‫یایٹ شکے عارض راسنہ کو سمچھانے ہونے نوال‬
‫ئکل نف د یتے والوں کو مرہم کی ضرورت نہیں ہونی وہ نے جس ہونے ہیں راسنہ‬
‫نے سر ابھانے جواب دیا‬
‫وہ نے جس نہیں ہے اگر نے جس ہویا نو تمہیں یالش یہ کریا اور یہ ہی ایتی علطی‬
‫کی معافی مایگیا وہ ئم سے مخنت کریا ہے وہ تمھارا شابھ خاہیا ہے عارض یالوں میں‬
‫ہابھ خالنے نوال‬
‫وہ ایتی ازیت کو کم کرنے کے لتے معافی مایگ رہے ہیں مچھ چیسی عام لڑکی سے‬
‫مخنت کا شوال ہی ییدا نہیں ہویا راسنہ نے طٹزیہ لہجہ اییانے کہا‬
‫وہ اییا نو خان گتی بھی کہ ذیال اس سے وافع میں مخنت کریا ہے عارفہ جوہدری کی‬
‫یانوں کو سن کر اسے دکھ ہوا بھا وہ سب کے شا متے ذیال کا تماشہ نہیں ی نوا شکتی‬
‫ب ھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 107‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬

‫_____________‬

‫نورے ایک دن ئعد ذیال کی آیکھ کھولی نو اس نے خکرانے سر کو بھامے شا متے‬


‫گھڑی کو دیکھا جو نو تچا رہی بھی‬
‫اس نے ابھتے کی کوشش کی لیکن سر کو بھام کر دویارہ وانس ل نٹ گیا‬
‫ب‬ ‫م‬ ‫ک‬‫ی‬
‫آخر ہمت کر کے وہ واش روم یک گیا ۔ راسنہ جو ذیال کو د تے مرے یں آنی ھی‬
‫ک‬ ‫ھ‬
‫شا متے اسے ییار دیکھ کر اسے حٹرت ہونی‬
‫آپ کہاں خا رہے ہیں راسنہ نے ذیال کے ییچھے آنے نوجھا‬
‫آفس خا رہا ہوں بھر گاوں کے لوگوں سے ملیا ہے‬
‫ذیال نے ما بھے پر یکھرے یالوں کو بھیک کیا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 108‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫کونی ضرورت نہیں ہے آپ گھر ہی یال لیں راسنہ نے ذیال کو اییا خکم سیا کر فورا‬
‫ئظریں جھکا لیں وہ نہیں خاہتی بھی کہ ذیال بھر سے ییمار ہو دو دن اسے نسٹر پر‬
‫دیکھ کر وہ ہر وقت نے چین رہی‬
‫ذیال نے اس کی یات سن قاروق کو فون پر قایلز النے کا کہتے لگا‬
‫کیا راسنہ آپ نے آج گھر کو ہی آفس ییا دیا ہے ہال میں قایلز کے ڈھٹر کو دیکھ کر‬
‫عمار نے نےزاری سے کہا‬
‫جھونے شابیں سییھ کرامت آپ سے ملتے آ بیں ہیں رصنہ نے ذیال کو ی نعام دیا‬
‫شالم شابیں سییھ نے ایدر آنے یلید آواز میں کہا‬
‫شابیں آپ کل آکر زمینوں کا ایک دورہ لگا لیں سییھ کرامت نے ذیال کو دیکھ تے کہا‬
‫بھیک ہے خاو ئم ذیال نے ابھ تے کہا‬
‫راسنہ جو ذیال کو جوس د یتے آرہی بھی سییھ کرامت کو دیکھ کر جوس کا گالس اس‬
‫کے ہابھ سے جھویا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 109‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫گالس گرنے کی آواز سے سییھ اور ذیال نے کچن سے آنی راسنہ کو دیکھا‬
‫ئم بھیک ہو ذیال نے راسنہ کو گالس کے یکروں سے دور کرنے کہا‬
‫سییھ کرامت جو ہکائکا راسنہ کو دیکھ رہا ب ھا جو کایپ رہی بھی‬
‫ذیال کی ئظر اس پر پڑنے ہی وہ وہاں سے خال گیا‬

‫___________‬

‫ذیال نے راسنہ کے کا بیتے وجود کو دیکھ کر دویارہ سے سرمیدہ ہو کر اس کا یازو جھوڑ‬


‫دیا‬
‫راسنہ آنسوؤں کو قانو کرنے کمرے میں گتی‬
‫ذیال جو حٹرت سے راسنہ کو خایا دیکھ رہا بھا راسنہ جو ا یتے دنوں سے اس کا چیال‬
‫رکھ رہی بھی آخر آج انشا کیا ہوا جو وہ ب ھر سے اس کے جھونے پر کایپ گتی بھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 110‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫نہت دپر شو چتے کے ئعد وہ ابھ کر کمرے میں گیا‬
‫اماں وہ سی سییھ راسنہ نے رونے ہوۓ فون پر اماں کو ییایا‬
‫اس کی یات سن کر شاخدہ ییگم کو الگ پرنشانی نے آن گھٹرا‬
‫ئم جھونے شابیں سے یات کرو شاخدہ ییگم نے راسنہ کو مسورہ دیا‬
‫نہیں اماں میں ذیال سے یات نہیں کر شکتی راسنہ نے ہچکی لیتے کہا‬
‫چ‬‫م‬ ‫س‬ ‫ی‬ ‫ی‬
‫ھ‬ ‫ک‬ ‫چ‬
‫ذیال جو کب سے اس کے ھے ھڑا اس کی یات کو تے کی کوشش کر رہا بھا‬
‫اس کی یات کو خا یتے کے لتے اس کی طرف پڑھا‬
‫راسنہ ذیال نے راسنہ کا یازو یکڑ کر اس کا رخ ا یتے شا متے کیا‬
‫ذیال جس نے آج دوسری یار راسنہ کو پری طرح رونے دیکھ بھا ایک لمجے کے لتے‬
‫وہ اس کی سیاہ آیکھوں میں کھو گیا‬
‫وہ سییھ وہ مچھے وہ راسنہ ہچکیاں لیتے نولی‬
‫ئم کس طرح خایتی ہو اسے ذیال نے اس کے چہرے کو دیکھتے کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 111‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫وہ ذیال راسنہ آگے کچھ نولے ئغٹر ذیال کے سیتے سے لگ گئ اور ا یتے رونے میں‬
‫شدت لے آنی‬
‫ذیال جو راسنہ کی یات سیتے کا می نظر بھا راسنہ کے لمس سے اس کا دل چید لمحوں‬
‫کے لتے ڈھرکیا بھول گیا‬
‫راسنہ ذیال نے راسنہ کو ئکارنے کی کوشش کی لیکن راسنہ نے اییا حصار مزید ییگ‬
‫کر لیا‬
‫ذیال یلٹز مچھے جھوڑ کر مت خا یتے گا وہ مچھے لے خاۓ گا راسنہ نے ذیال کے‬
‫سیتے میں منہ جھیاۓ کہا‬
‫ذیال بھی اس کو حپ کروانے کے لتے اس کی کمر سہالنے لگا‬
‫بھوڑی دپر ئعد ذیال نے راسنہ کو جود سے الگ کیا اور صوفے پر ییھا کر اسے یانی‬
‫یالیا‬
‫راسنہ مچھے ییاو کیا ہوا بھا ذیال نے راسنہ کے چہرے کو صاف کرنے کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 112‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫راسنہ جس کو آج نہلی یار ذیال کے لمس سے گھٹراہٹ نہیں ہونی بھی وہ ذیال کو‬
‫خار شال نہلے اس رات کا وافع ییانے لگی‬

‫___________‬

‫خار شال نہلے‬

‫ک‬‫ی‬
‫میں تمھارا شارا قرض معاف کر دوں ملک کو مار دو سییھ نے یالل صاحب کو د تے کہا‬
‫ھ‬
‫نہیں سییھ میں شابیں کو نہیں ماروں گا آپ مٹرا قرض معاف یہ کریں یالل صاحب‬
‫وہاں سے کہتے خلے گتے‬
‫یہ ا نسے نہیں مانے سییھ کرامت نے غصے سے کہا‬
‫سب حٹر ہے یہ شاخدہ ییگم نے پرنشانی سے یالل صاحب سے نوجھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 113‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫ہاں ئم نس دعا کرو ہللا ہمیں کسی آزمانش میں یہ ڈالے یالل صاحب نے شاخدہ‬
‫ییگم کو دیکھتے کہا‬
‫راسی دیکھ یاہر کون ہے کب سے دروازہ تچا رہا ہے شاخدہ ییگم کی آواز سے کچن میں‬
‫کام کرنی راسنہ دروازے کی طرف پڑھی‬
‫شالم سییھ دروازہ کھو لتے ہی راسنہ نے ئظریں جھکا کر کہا‬
‫ش‬ ‫ی‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫ماشاءہللا کیتی جسین ہو ئم سییھ نے راسنہ کے چہرے کو د تے تی م کراہٹ‬
‫م‬
‫النے کہا‬
‫م‬ ‫ک‬‫ی‬
‫اس کی یات سن کر راسنہ نے ضنط سے آ ھیں یچ لیں‬
‫سییھ آپ یالل صاحب نے کھڑے ہونے کہا‬
‫میں نے کہا ک نوں یہ ا یتے شسر سے ہی مل لوں سییھ نے قہقہہ لگانے کہا‬
‫اس کی یات سن کر راسنہ اور شاخدہ ییگم نے یالل صاحب کو دیکھا جو سرم سے سر‬
‫جھکاۓ ہوۓ بھے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 114‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫سییھ رجم کریں ہم پر یالل صاحب نے الیچا کی‬
‫بھیک ہے مال کو یالو اس کی جھوری سے ئکاح کروں اور ان دونوں کے شا متے اس‬
‫کی جھوری کو ی نوی کا درجہ دوں و نسے بھی اب اس کی جھوری ہے ہی نہت جسین‬
‫اور بھر جوان بھی سییھ نے ابھتے کہا‬
‫صاحب ہمارے یاس کچھ بھی نہیں ہے شوانے عزت کے آپ جو کہیں گے ہم‬
‫مابیں گے شاخدہ ییگم نے رونے ہوۓ کہا‬
‫بھیک ہے بھر کل آخایا وریہ کل رات ایتی جھوری کو ا یتے شا متے نےلیاس ہونے‬
‫دیکھ لییا سییھ راسنہ کے قریب آنے اس کے رونے چہرے کو جھو کر خال گیا‬
‫اس کے خانے کے ئعد راسنہ شاخدہ ییگم کے گلے لگ کر رونی رہی‬
‫فسمت نے راسنہ کو سییھ سے نو تچا لیا لیکن ذیال کی ئفرت اسے پرداست کرنی‬
‫پڑی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 115‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫__________‬

‫خال‬

‫ذیال ا یتے غصے پر قانو کتے راسنہ کی یات سن رہا بھا‬


‫شدید غصے کے عالم میں وہ ابھا اور کمرے سے یاہر خل پڑا‬
‫ی‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫راسنہ اس کے غصے کو د تی اس کے چھے یجے آنی‬
‫ی‬
‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬
‫ذیال مٹری یات ستیں راسنہ بھا گتے ہوۓ اس کے ھے آنی‬
‫کیا سنو ذیال کی گرج دار آواز سے راسنہ سہم گئ‬
‫ہللا حٹر کرے دادی شابیں اور مومنہ ییگم یاہر آ بیں‬
‫عارض عمار اور یافی سب بھی کمروں سے ئکلے‬
‫س‬
‫کیا ہوا ہے ذیال عارض نے ہمی کھڑی راسنہ کو دیکھ کر نوجھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 116‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫اماں شابیں سییھ کرامت نے یایا شابیں اور راسنہ کے ایاں کو مارا ہے ذیال نے‬
‫غصے سے راسنہ کو دیکھ کر کہا‬
‫ذیال کی یات نے سب پر حٹرنوں کے نہاڑ نورے‬
‫میں اب اسے جھوڑوں گا نہیں ذیال غصے سے ڈھارا‬
‫ذیال ایک دفعہ مٹری یات نو سن لیں یلٹز راسنہ جو نہلے ہی ذیال کے غصے سے‬
‫ڈری ہونی بھی ہمت کر کے نولی‬
‫راسنہ اس کی وجہ سے ئم نے یہ کردہ طلم کی سزا کانی ہے ذیال راسنہ کو دیکھ کر‬
‫نوال‬
‫ذیال خلد یازی یہ کرو ہم وقت آنے پر اس کو جواب ضرور دیں گے عارض نے‬
‫تچمل سے ذیال کو سمچھایا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 117‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫ع‬
‫الشالم لیکم ابھی ذیال کچھ نو لتے ہی واال بھا حب عارفہ جوہدری اور طالل اور رمٹزہ‬
‫آ گتے‬
‫ذیال ان کو د یکھے ئغٹر وہاں سے یاہر خال گیا‬
‫سب بھیک ہے یہ طالل نے عارض سے نوجھا‬
‫ہاں آو نس و نسے ہی جھوڑو اسے عارض اسے کہیا ایدر لے گیا‬
‫دیکھو ذرا اسے کیسے سرما رہی ہے مشائم رمٹزہ کو طالل کے یام سے ییگ کرنے نولی‬
‫ہاں بھانی اب نس ئم مچھے خلدی سے خالہ ییا دو رخایہ نے رمٹزہ کے سرخ چہرے‬
‫کو دیکھ کر کہا‬
‫اس کی سکل دیکھ کر رخایہ مشائم اور راسنہ کی ہیسی جھوٹ گئ‬
‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫یار ئم یات کر لو ذیال سے مشائم نے یاہر د تی راسنہ کو کہا‬
‫ذیال جو الن میں ا یتے غصے کو کم کرنے کی کوشش میں خکر لگا رہا بھا‬
‫راسنہ کو آنے اس کے خلتے یاؤں رکے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 118‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫آپ عارفہ آ یتی سے نہیں ملے راسنہ نے ذیال کو دیکھتے نوجھا‬
‫مچھے وہ ئظر نہیں آ بیں ذیال نے یالوں میں ہابھ بھٹرنے کہا‬
‫آپ کو وہ ئظر نہیں آ بیں یا آپ نے ایتی ایا کی وجہ سے ان سے یات نہیں کی‬
‫راسنہ نے ذیال کی الپرواہی کو دیکھتے کہا‬
‫ہاں نہی سمچھ لو کیا ییا اب بھی وہ مچھ پر کونی ییا الزام لگا دیں ذیال نے راسنہ‬
‫کے خادر میں ڈ ھکے چہرے کو دیکھ کر کہا‬
‫آپ کیتے جود سر ہیں راسنہ نے ذیال کو افسوس سے کہا‬
‫مٹری ئعرئف کر رہی ہو یا پرانی ذیال نے ہلکی مشکراہٹ النے کہا‬
‫راسنہ نے ان دو مہیتے میں نہلی یار ذیال کو ہیستے دیکھا بھا یا شاید وہ جود نہلی یار‬
‫ہیس رہا بھا‬
‫ذیال آپ سییھ کو کچھ نہیں کہیں گے میں نے ایاں کو کھو دیا ہے آپ کو نہیں‬
‫کھویا خاہتی راسنہ نے ذیال کی یادامی آیکھوں میں دیکھ کر کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 119‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫اس کے الفاظ سن کر ذیال کا شارا غصہ جھاگ ین کر چیم ہو گیا‬
‫عارفہ جوہدری جو ذیال سے ملتے یاہر آنی بھی راسنہ اور ذیال کو یات کرنے دیکھ کر‬
‫انہیں ا یتے رویہ کا افسوس ہوا‬
‫لگیا ہے سردار سے ملتے جود آیا پڑے گا عارفہ جوہدری ان کے یاس آنے نولی‬
‫نہیں جھونی ماما انسی یات نہیں ہے ذیال ان کے گلے لگتے نوال‬
‫راسنہ نے آج ذیال سے مخنت کا اظہار کیا بھا یا نہیں لیکن ان دو ماہ میں وہ ذیال‬
‫کی عادی ہوگئ بھی وہ سحص زپردستی کرنے والوں میں سے نہیں بھا اسے بھی اب‬
‫ایتی زیدگی اجھی لگیا سروع ہوگتی بھی۔‬

‫_____________‬

‫بھ نو رمٹزہ وانس گھر خانے سے نہلے ذیال کے یاس آنی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 120‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫ہاں نولو سب بھیک ہے یہ ذیال نے قکر میدی سے نوجھا‬
‫بھ نو بھییک نو طالل سے مٹری شادی کروانے کے لتے رمٹزہ ذیال کے گلے لگتے نولی‬
‫خار شال نہلے‬
‫وہ نس یاگلوں کی طرح بھاگ رہی بھی وہ کسی بھی طرح سے اس چہیم سے ئکلیا‬
‫خاہتی بھی‬
‫بھا گتے سے اسے ا یتے پٹروں میں ییھر جھیتے کی ئکل نف محسوس ہورہی بھی لیکن وہ‬
‫سب کچھ پرداست کتے نس بھاگے خا رہی بھی‬
‫و نسے ماما آپ لوگ مچھے جھوڑ کر ک نوں خارہے ہیں طالل نے حفا ہونے کہا‬
‫دیکھو ا نسے کہہ رہا ہے چیسے کونی جھویا تجہ ہو اب نو تمھاری شادی کی عمر ہو گئ بھی‬
‫عارفہ جوہدری نے مشکرانے ہونے کہا‬
‫ماما یلٹز طالل نے ییچھے مڑ کر کہا‬
‫طالل اکٹر جوہدری کی آواز سے اس نے شا متے دیکھا اور گاڑی کو پریک لگایا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 121‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫ہللا حٹر کرے عارفہ جوہدری نے دل پر ہابھ رکھتے کہا‬
‫طالل فورا گاڑی سے یاہر ئکال اور زمین پر درد سے دوھری ہونی راسنہ کو دیکھا‬
‫طالل فورا اسے ہسییال لے کر خلو عارفہ جوہدری نے پرنشانی سے کہا‬
‫طالل راسنہ کو ابھاۓ سہر کے ہسییال لے آیا‬
‫ک‬ ‫ک‬ ‫ل‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫ل‬
‫د یں یہ نو یس یس ہے یہ زیادنی کا یس گ رہا ہے ڈاکٹر نے یاہر آنے کہا‬
‫یہ زیادنی کا کیس نہیں ہے طالل نے اس لڑکی کی زیدگی تچانے کے لتے کہہ دیا‬
‫وہ خاییا بھا کہ نولیس کیس میں اس لڑکی کی رہی سہی عزت بھی خلے خاۓ گی‬
‫ہللا کا کرم ہے وہ لڑکی اب نہٹر ہے یہ وافع ریپ وکیم نہیں ہے یہ ڈاکٹر نے‬
‫ئفتیش کی‬
‫نہیں ہے یہ ریپ کیس طالل نے یلید آواز میں کہا‬
‫ب‬ ‫ل‬ ‫ک‬‫ی‬
‫عارفہ جوہدری راسنہ سے ملتے آ بیں جو آ یں مویدے تی ہونی ھی‬
‫ی‬ ‫ھ‬
‫آپ کا یام کیا ہے عارفہ جوہدری نے اس کے سر پر ہابھ رکھ تے کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 122‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫مچھے تچا لیں میں دویارہ وہاں نہیں خایا خاہتی راسنہ رونے ہوۓ نو لتے لگی‬
‫طالل کے نوجھتے پر راسنہ نے خار ماہ نہلے کے شارے وافع کو ییایا‬
‫ان لوگوں کو ذیال کی چہالت پر نہت افسوس ہوا اور اوپر سے راسنہ کی اماں کا کونی‬
‫ایا ییا نہیں بھا ۔ طالل نے اس دن کے ئعد راسنہ کو ا یتے سہر والے گھر میں ہی‬
‫رکھا بھا اور نہاں سے راسنہ کی زیدگی کا ییا موڑ سروع ہوا‬

‫___________‬

‫کدھر خا شکتی ہے وہ ذیال غصے سے ڈھارا‬


‫شابیں ہم نہیں خا یتے وہ لڑکی کس طرح نہاں سے ئکلی ہے گارڈ نے ڈرنے کہا‬
‫یکواس یید کرو یہ سب ئم لوگوں کی الپرواہی کی وجہ سے ہوا ہے دفعہ ہو خاو نہاں‬
‫سے ذیال نے چیختے ہوۓ کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 123‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫ذیال خاییا بھا کہ کونی بھی گارڈ اس لڑکی کی مدد نہیں کرشکیا یہ کونی اور ہے جس نے‬
‫یہ سب کیا ہے‬
‫رمٹزہ بھانی کا غصہ کم ہونے کا یام ہی نہیں لے رہا‬
‫رخایہ نے شاری یات سیتے کے ئعد کہا‬
‫مٹری دعا ہے کہ وہ لڑکی نس دور خلی خاۓ رمٹزہ نے آیکھوں کو یید کرنے کہا‬
‫ذیال جو رمٹزہ سے نوجھتے واال بھا اس کے منہ سے سچانی سن کر اس کا یارا شانویں‬
‫ہ‬ ‫ن‬
‫آسمان یچ گیا‬
‫اماں شابیں ذیال کی آواز سے مومنہ ییگم دادا شابیں دادی شابیں رخایہ عمار سب‬
‫یاہر آۓ‬
‫ہللا حٹر کرے مٹزہ ییگم نے کمرے سے ئکلتے کہا‬
‫عمار خاو مولوی کو یال کر الو ذیال نے رخ موڑے کہا‬
‫ک نوں مومنہ ییگم نے نوجھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 124‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫ئکاح کروایا ہے اماں شابیں ذیال نے ان کی طرف رخ موڑے کہا‬
‫کس کا ئکاح دادا شابیں نے حٹران کن ہونے نوجھا‬
‫رمٹزہ کا ذیال کی یات پر وہاں سب کے سروں پر آسمان آن گرا‬
‫کیا مظلب تمھارا ذیال دادا شابیں نے سخت لحجے میں نوجھا‬
‫بھانی آپ یہ سب رمٹزہ کی یات منہ میں ہی رہ گئ اور ذیال کا ہابھ اس کے گال پر‬
‫نشان جھوڑ گیا‬
‫رمٹزہ ئم نے مٹری پرمی کا نہت قایدہ ابھا لیا ہے اور ئم میں ایتی خرات آگئ ہے‬
‫کہ ئم نے اس لڑکی کو گھر سے بھگا دیا‬
‫ذیال بھ نکارنے ہوۓ نوال‬
‫یہ نہیں بھ نو میں نے رمٹزہ رونے ہوۓ نولی‬
‫اب ایک لفظ اور نہیں ذیال کہیا یاہر خال گیا اور ا یتے شابھ طالل کو لے کر آیا‬
‫عمار مولوی صاحب کو لے آیا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 125‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫مولوی صاحب ئکاح سروع کریں ذیال نے رمٹزہ کی آیکھوں سے ئظریں خرانے کہا‬
‫رمٹزہ حعفر آپ کا ئکاح طالل اکٹر سے کیا خایا ہے کیا آپ کو ق نول ہے‬
‫ق نول ہے رمٹزہ نے سب کو آس بھری ئظروں سے دیکھا اور ایک ا نسے سحص کے‬
‫شابھ جود کو جوڑ لیا جو اس سے آبھ شال پڑا بھا‬
‫طالل جوہدری نے آج ایتی دوستی کا ی نوت دے دیا بھا وہ ئکاح کے ئعد یاہر خال گیا‬
‫گ‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫م‬ ‫ت‬
‫ہللا یں جوش ر ھے مومنہ م نے آنسوؤں کو قانو کرنے کہا‬
‫م‬ ‫ی‬ ‫ک‬
‫مٹری دعا ہے بھ نو آپ کو بھی راسنہ سے مخنت ہو لیکن وہ آپ کو ھی یہ لے‬
‫آپ یل یل پڑبیں بھر میں آپ کی ایا عرور کو دیکھوں گی رمٹزہ خالنے ہوۓ کہتی‬
‫وہاں سے خلے گتے‬
‫اس کے خانے ہی مومنہ ییگم نے سر یتییا سروع کر دیا ایتی سٹرہ شالہ بیتی کو ییاہ‬
‫کر وہ بھی اس کی عمر سے پڑے لڑکے سے طالل جوہدری کو بھی وہ ذیال کی طرح‬
‫ایا پرست سمچھ رہی بھی لیکن وقت نے انہیں علط یایت کر دیا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 126‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫جویلی سے لے کر گھر یک طالل رمٹزہ کے رونے کی آواز ہی سن رہا بھا‬
‫ب‬ ‫ط‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫ن‬
‫گھر یختے ہی الزمہ نے اسے الل کے کمرے یں یھا دیا‬
‫ی‬ ‫م‬
‫طالل کے کمرے میں آنے ہی اس کے دل کی ڈھرکن پٹز ہو گئ وہ بھی طالل کو‬
‫دوسرے مردوں کی طرح سمچھ رہی بھی اسے بھی لگا کہ وہ بھی اس کے شابھ‬
‫راسنہ واال خال کرے گا‬
‫مٹرے شابھ آ بیں طالل نے دروازے کے یاس کھڑے ہونے کہا‬
‫رمٹزہ نے ڈرنے ہوۓ اس کے شابھ قدم مالۓ‬
‫ل‬ ‫ی‬
‫لیکن ا یتے شا متے راسنہ کو دیکھ کر وہ حٹرت سے طالل کو د تے گی‬
‫ھ‬ ‫ک‬
‫آپ کو میں کل کالج لے خاوں گا آپ ایتی پڑھانی نوری کریں طالل رمٹزہ کو ایک‬
‫ئظر دیکھتے وہاں سے خال گیا‬
‫وہ رمٹزہ کی شاری شوجوں کو چیم کر گیا ب ھا وہ وافع الگ بھا اس پر جق چیانے واال‬
‫نہیں بھا اس دن کے ئعد ان میں آہسنہ آہسنہ دوستی ہو گئ طالل کیھی ا یتے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 127‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫دل کی یات یہ کر سکا اسے ئقین بھا کہ ایک دن رمٹزہ کو اس کے گھر والے دویارہ‬
‫سے مل خابیں گے اور وہ اس زپردستی کی شادی سے خان جھڑا لے گی‬
‫راسنہ اور رمٹزہ میں دوستی ہو گئ لیکن ذیال کا جوف اس کے دل میں بییھ گیا ب ھا وہ‬
‫ہر خگہ خانے سے کٹرانی بھی‬
‫رمٹزہ کی دعا ق نول ہو گئ ذیال ملک کو راسنہ یالل سے مخنت ہو گئ وہ خار شال سے‬
‫اسے ڈھویڈ رہا بھا لیکن وہ اسے کہیں نہیں ملی‬
‫مومنہ ییگم اور دادی شابیں کو ایتی علطی کا اجشاس ہوگیا اور ذیال کی خالت دیکھ کر‬
‫وہ اس کے مل خانے کی دعا کرنی۔۔‬

‫____________‬

‫خال‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 128‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬

‫مومنہ ییگم نے عمار کے لتے رخایہ کا ہابھ مائگا بھا‬


‫ایک ماہ کے ئعد ان دونوں کی شادی رکھی بھی‬
‫وقت کہاں ر کتے واال بھا عارض اور مشائم کو ہللا نے ایک ییاری بیتی سے نوازا‬
‫طالل اور رمٹزہ نے بھی ا یتے گھر آنے والی جوسخٹری سیا دی‬
‫ذیال اس کا یام ئم رکھو مشائم نے ایتی بیتی ذیال کو یکڑانے کہا‬
‫ی‬ ‫ی‬ ‫ی‬
‫نہیں ئم لوگ رکھ لو ذیال نے اس ھی خان کو د تے کہا‬
‫ھ‬ ‫ک‬
‫زیادہ یہ ین اب ییا کیا یام رکھیا ہے عارض نے بھوڑے غصے میں کہا‬
‫ایاینہ ذیال نے اس کے گال کو جو متے کہا‬
‫ذیال کی ڈاڑھی کی چیھن سے ایاینہ نے منہ ییایا‬
‫اس کی خرکت کو دیکھ کر ذیال کے لب مشکراۓ‬
‫ب‬ ‫ک‬‫ی‬
‫اس کے چہرے پر مشکراہٹ نو شاید آج سب نے نہلی یار د ھی ھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 129‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫شکریہ عارض نے راسنہ کو کہا جو ذیال کو مشکرانے ہوۓ دیکھ رہی بھی‬
‫کس یات کے لتے راسنہ نے کیدھے احکانے کہا‬
‫ذیال ملک کو زیدگی کی طرف لویانے کے لتے اس کی زیدگی کو جوسنوں سے بھرنے‬
‫کے لتے عارض نے مشکرانے ہوۓ کہا‬
‫اس ایک ماہ میں راسنہ اور ذیال ایک کمرے میں نو رہیا سروع ہو گتے بھی لیکن‬
‫ان کی دوریاں ابھی بھی ونسی ہی بھی‬
‫ہاں وہ ذیال کو خا ہتے لگی بھی اس کا دل اس شابھ ر ہتے کو کریا وہ خاہ کر بھی اس‬
‫سے ئفرت نہیں کر یانی بھی‬
‫ع‬
‫الشالم لیکم کیسی ہیں خالہ نی عارض نے زییدہ ییگم کو ایدر آنے کہا‬
‫عارض مچھے ئم سے یہ امید نہیں بھی کہ ئم مچھ سے یات ہی نہیں کرو گے خالہ نی‬
‫نے حفا ہونے کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 130‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫اجھا یہ شوری آ بیں ایتی نونی سے نو مل لیں عارض ان کا ہابھ بھا متے ایدر ہال میں‬
‫لے گیا‬
‫ب‬ ‫ئ‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫ل‬‫ع‬
‫الشالم م خالہ نی مشا م نے ا ھتے ہوۓ کہا‬
‫گ‬ ‫ئ‬ ‫ش‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ل‬‫ع‬
‫و م ال الم ماشاء ہللا عارض یہ نو م پر تی ہے خالہ نی آیاینہ کو جو متے نولی‬
‫یہ لیں خاۓ راسنہ خاۓ کا کپ آگے کرنے نولی‬
‫ش‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫اجھا یہ ہے ہمارے سردار کی ییگم خالہ نی نے راسنہ کو د تے م کرا کر کہا‬
‫راسنہ ذیال کمرے سے ئکلتے نوال اور شا متے زییدہ ییگم کو دیکھ کر رک گیا اور راسنہ کو‬
‫ایدر آنے کا کہہ کر خال گیا‬
‫یہ ذیال کییا پڑا ہوگیا ہے زییدہ ییگم نے ذیال کو اوپر خانے دیکھ کر شوخا‬
‫یہ لیں آپ کی کافی راسنہ رات کو کمرے میں آنے نولی‬
‫ذیال نورا دن کمرے میں رہا اور راسنہ کا ای نظار کریا رہا لیکن وہ آنی ہی رات کو‬
‫ذیال جو اس کے ای نظار میں شو گیا بھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 131‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫راسنہ خلتی اس کے یاس آنی اور اس کا یاوں ییجے قالین میں الچھا اور وہ ذیال کے‬
‫سیتے کے اوپر گری‬
‫راسنہ کے گرنے کی وجہ سے وہ ہڑپڑا کر ابھا‬
‫راسی یار کیا ہوا ہے ذیال نے ابھتے ہوۓ کہا اور راسنہ جو ذیال کو سرٹ لیس دیکھ‬
‫کر اس سے ئظریں ہی نہیں مال یا رہی بھی‬
‫وہ وہ آپ کی کافی راسنہ نے ئظریں جھکا کر کہا‬
‫یار میں شو گیا ہوا بھا اب کافی نی لوں گا نو نوری رات خا گا رہوں گا ذیال ییڈ کے‬
‫شابھ ییک لگانے ہوۓ نوال‬
‫نو نہلے ییا د یتے میں ییا کر یہ النی راسنہ بھوڑے غصے میں نولی‬
‫اس کے غصے کو دیکھ کر ذیال کا قہفہ گوتج ابھا‬
‫آپ مٹرا مزاق اڑا رہے ہیں راسنہ ذیال کے یاس آنے نولی‬
‫مٹری ایتی مچال ذیال نے راسنہ کو ییڈ پر بییھانے مزاق میں کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 132‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫یار روح ئم مچھ سے سرما رہی ہو ذیال راسنہ کی جھکی یلکوں کو دیکھ کر نوال‬
‫یہ نہیں نو میں ک نوں سرماوں گی راسنہ نے ادھر ادھر دیکھتے کہا‬
‫اجھا بھر مٹری طرف دیکھ کر نولو ذیال راسنہ کا ہابھ بھام کر نوال‬
‫راسنہ جو نہلے ہی ذیال کے سرٹ لیس ہونے سے سرما رہی بھی ذیال کے ہابھ‬
‫یکڑنے سے راسنہ کا وجود کایپ ابھا‬
‫ذیال یلٹز راسنہ نے ئظریں ابھا کر کہا‬
‫اجھا یار اب رویا یہ سروع کر د ییا ذیال راسنہ کا ہابھ جھوڑنے نوال‬
‫ذیال ایک یات نوجھو راسنہ ییڈ پر لتیتے نولی‬
‫ہاں نولو ذیال راسنہ کی طرف کروٹ ید لتے نوال‬
‫آپ خالہ نی سے نہیں ملے میں عارض بھانی مسی آییا رخایہ اور عمار سب ملے بھے‬
‫ان سے آپ نہیں ملے راسنہ ذیال کو دیکھتے نولی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 133‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫یار مل نو لیابھا اور و نسے بھی وہ مٹری نہیں عارض کی خالہ ہیں ذیال راسنہ کے‬
‫چہرے پر آۓ یال کو ییچھے کرنے نوال‬
‫کیا مظلب وہ عارض بھانی کی خالہ ہیں راسنہ نے ما بھے پر یل النے کہا‬

‫_____________‬

‫راسنہ یایا شابیں نے دو شادیاں کی بھی نوی نورستی میں ان کو آرزو ملک نسید آگئ اور‬
‫دادا شابیں سے جھپ کر انہوں نے شادی کر لی‬
‫ک نویکہ ہمارے خایدان میں یاہر کی لڑکی سے شادی نہیں کر شکتے ان کی شادی کو‬
‫ایک شال ہوا نو عارض ان کی گود میں آگیا اور آرزو ملک اس دییا سے خلی گتیں‬
‫اس ایک شال میں دادا شابیں نے یایا شابیں کی شادی مومنہ ملک سے کر وادی‬
‫وہ اس شادی سے جوش نہیں بھے آرزو ملک کی وقات پر یایا شابیں عارض کو جویلی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 134‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫الۓ لیکن دادا اور دادی شابیں نے عارض کو ق نول کرنے سے م نع کر دیا یایا شابیں‬
‫عارض کو اس کی خالہ کے یاس جھوڑ آۓ مٹرے ییدا ہونے کے بین شال ئعد‬
‫بھی یایا شابیں کا رویہ نہلے دن چیشا بھا وہ ان کو جھونی جھونی یانوں پر ذلیل کرنے‬
‫میں بین شال کا بھا حب میں زور رات ایتی ماں کو ا یتے شا متے نے لیاس ہونے‬
‫دیکھیا اماں شابیں نس الشوں کی طرح ایاں شابیں کا دیا ہر طلم پرداست کرنی راسنہ‬
‫بین شال ہر رات میں یہ سب دیکھیا اماں شابیں کے جسم پر ایاں شابیں کے‬
‫دنے نشان لیکن ہر صیح ان کے چہرے پر وہ وہی مشکراہٹ ہونی میں نوری رات‬
‫اماں کو دیکھیا اور نورا دن میں جوف کی وجہ سے کمرے سے نہیں ئکل یایا ۔ حب‬
‫میں جھ شال کا ہوا نو عمار آیا اور عمار کے ایک شال ئعد رمٹزہ نے سب کو دویارہ‬
‫جوسنوں سے نوازا۔ عارض کو میں نے نہلی یار یارہ شال کی عمر میں دیکھا بھا وہ‬
‫سکل میں مٹرے چیشا ہی بھا لیکن عادات کافی مخیلف بھی میں عارض سے نہت‬
‫ئفرت کریا بھا عارض کو سب نے نہلی یار یب خایا بھا حب میں تمھارے خانے کے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 135‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫ئعد نوٹ گیا بھا بھر عارض نے سب کو سییھاال میں نے کیھی کسی پر ہابھ نہیں‬
‫ابھایا بھا لیکن جس دن عمار نے تمھارے لتے نوال اس دن مچھے لگا بھر سے کونی‬
‫آرزو ملک آگئ ہے ئم سے شادی وہ سب میں نے یدلہ لیتے کے لتے کیا بھا راسنہ‬
‫یلٹز مچھے معاف کر دو ذیال ئم آیکھوں سے کہہ رہا بھا اور راسنہ نس اس کو سن رہی‬
‫ب ھی‬
‫میں نے آپ کو معاف کر دیا ہوا ہے اور جو ہوا ہے اس سب کو بھول خابیں میں‬
‫آپ کو نویا ہوا نہیں دیکھ شکتی آپ مٹرے لتے نہت اہم ہیں مٹری اماں‬
‫کو تچانے والے ہیں یلٹز آج کے ئعد آپ پرانی کونی بھی یات نہیں دہراۓ گے‬
‫راسنہ ذیال کے سیتے پر سر رکھتے کہہ رہی بھی‬
‫راسنہ ایک یات ییاو ذیال راسنہ کے سر میں ائگلیاں خالنے نوال‬
‫لیکن اس کے کونی جواب یہ د یتے پر ذیال راسنہ کے گرد حصار ییگ کرنے شو گیا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 136‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫___________‬

‫مسی اسے یکڑ لو نہت رو رہی ہے عارض آیاینہ کو رونے دیکھ کر نوال‬
‫جی آپ کو کس سے ملیا ہے عمار نے ا یتے شا متے رو اتچان لوگوں کو دیکھ کر نوجھا‬
‫وہ ہمیں ذیال سر سے ملیا ہے عروج اور عمران نے نوال‬
‫اجھا میں یالیا ہوں راسنہ وہ بھ نو کو یال کر البیں انہیں کہیں کونی عروج ملتے آنی ہے‬
‫عمار نے کچن سے ئکلتے راسنہ کو ئکارا‬
‫یہ سر کی وائف ہیں کیا عروج نے عمران کے کان میں سرگوسی کی‬
‫مچھے کیا معلوم عمران نے کیدھے احکانے کہا‬
‫آپ بیی ھیں عارض ان کے یاس آنے نوال‬
‫عروج اور عمران عارض کو دیکھ کر ایک دوسرے کو دیکھتے لگے‬
‫میں ذیال نہیں ہوں عارض ان کی سکل کو دیکھتے نوال‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 137‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫ذیال وہ ییجے آپ سے کونی ملتے آیا راسنہ نے واش روم سے ئکلتے ذیال کو کہا‬
‫کون آیا ہے ذیال نے ڈرنسیگ بییل کے شا متے کھڑے ہونے نوجھا‬
‫وہ کونی عروج یامی لڑکی آنی ہے راسنہ نے یاہر ئکلتے کہا‬
‫اف روح ئم نے نہلے ک نوں نہیں ییایا ذیال خلدی یاہر آنے نوال‬
‫عروج اور عمران جو ایاینہ کو دیکھ کر ہیس رہے بھے ذیال کو آنے دیکھ کر وہ ایتی‬
‫خگہوں سے کھڑے ہوۓ‬
‫ان دونوں نے نہلی مرینہ ذیال کو پروزر سرٹ میں دیکھا بھا‬
‫گڈ مارییگ سر عمران نے ذیال کو آنے دیکھ کر کہا‬
‫جی کیا حٹر ہے ذیال نے بییھ تے کہا‬
‫وہ سر کرامت یکڑا گیا ہے عروج نے قایل آگے کرنے کہا‬
‫سییھ کرامت کا یام سیتے راسنہ ذیال کو دیکھتے لگی جو قایل پڑھ رہا بھا‬
‫گڈ آخر ہماری ا یتے مہینوں کی مخنت ریگ لے آنی ہے زیال قایل یید کرنے نوال‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 138‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫سر وہ اب میں اور عروج آف لے شکتے ہیں وہ ہمیں ہتی مون پر خایا ہے عمران‬
‫نے معصوم سکل ییانے کہا‬
‫اس کی یات سن کر عروج نے عمران کو گھوری سے نوازا اور عارض اور عمار کی ہیسی‬
‫جھوٹ گئ‬
‫جی خلیں خابیں ذیال نے ایاینہ کو ییار کرنے کہا‬
‫اور سر بیتی کے لتے میارک ہو عروج نے ذیال کو ایاینہ کے شابھ مشکرانے دیکھ‬
‫کر کہا‬
‫یہ مٹری نہیں مٹرے بھانی کی بیتی نے اور ہاں جس لڑکی کو آپ یار یار دیکھ رہی‬
‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫ہے یہ مس عروج وہ مٹری وائف ہیں عروج کی ئظروں کو ھ تے ذیال نے کہا‬
‫آپ خایتی ہیں کہ میحر ذیال ملک کی ئظروں سے کونی حٹز جھتی نہیں رہتی زیال کہیا‬
‫اماں شابیں کے یاس آگیا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 139‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫__________‬

‫اماں شابیں میں نے ایاں شابیں کا یدلہ لے لیا ہے ذیال نے ان کے ہابھ جو متے‬
‫کہا‬
‫اس گھر میں راسنہ کے عالوہ ہر کونی ذیال کے آرمی خا یتے کے یارے میں خاییا بھا‬
‫ہمیشہ جوش رہو دادی شابیں اور دادا شابیں نے ئم آیکھوں سے کہا‬
‫راسی راسی مٹری یات سنو ذیال راسنہ کو ڈھویڈنے کچن میں آیا‬
‫ذیال اگر رات کو آپ نے سب ییا دیا ب ھا نو یہ ایتی پڑی یات کیسے بھول گتےآپ‬
‫راسنہ غصے سے کہتے وہاں سے خلی گئ‬
‫یار و نسے ذیال ئم لوگ رات کو بھی یابیں کرنے ہو عارض ذیال کی خالت دیکھ کر‬
‫قہفہ لگانے نوال‬
‫یکواس یہ کر ذیال غصے سے کہیا ڈاییگ بییل کی طرف پڑھ گیا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 140‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫اماں شابیں میں عمار کی شادی سے نہلے اماں کی طرف خلی خاوں راسنہ نے مومنہ‬
‫ییگم کے ابھتے ہی نوجھ لیا‬
‫ہاں خلی خاو و نسے بھی کل مہیدی ہے آ خایا مومنہ ییگم راسنہ کے سر پر ییار د یتے‬
‫خلی گئ‬
‫راسنہ ئم نے مچھے اماں کی طرف خانے کا نو نہیں ییایا بھا ذیال یاسیا کرنے کر ئعد‬
‫اس سے خاۓ کا کپ یکڑنے نوال‬
‫اب ییا دیا ہے یہ راسنہ نے الپرواہی سے جواب دیا‬
‫یار بھوڑے دنوں ئعد خلی خایا و نسے بھی آج طالل رمٹزہ اور جھونی ماما آرہی ہیں‬
‫ذیال نے الیچا کی‬
‫نہیں ا یتے دن ہو گتے ہیں مچھے خایا ہے راسنہ نے ایاینہ کا گال جو متے کہا‬
‫و نسے آج میں نے نہلی یار سردار ذیال ملک اور میحر ذیال ملک کو اییا نے نس دیکھا‬
‫ہے عمار نے ذیال کو جھٹرنے کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 141‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫اس کی یات سن کر ذیال نے اسے آیکھوں سے حپ ر ہتے کا اشارہ کیا‬
‫اجھا راسنہ آج شام کو مہیدی لگانے والی آنی نو ئم آخایا یلٹز ک نوں کہ یار میں مہیدی‬
‫لگواو گی نو ئم آیاینہ کو سییھال لییا مشائم نے ذیال کی سکل پر پرس کھانے کہا‬
‫اجھا بھیک ہے مسی آییا راسنہ کہتی وہاں سے خلے گئ‬

‫_________‬

‫نوری جویلی کو جوب سچایا گیا ۔‬


‫یار رمٹزہ و نسے ئم نہت جھتی رسیم ئکلی عرینہ اور امل نے رمٹزہ سے شکوہ کیا‬
‫یار اب انسی بھی یات نہیں ہے رمٹزہ نے ہیستے کہا‬
‫یار رمی ئم نہاں ہو طالل تمھیں نورے گھر میں ڈھویڈ رہا ہے‬
‫عارض ان کے یاس آنے نوال‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 142‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫اور عرینہ اور امل کے شابھ یابیں کرنے لگا‬
‫بھوڑے دپر میں ئکاح کی رسم نوری ہونی اور رخایہ رخایہ خاوید سے رخایہ عمار ین گئ‬
‫ی نوبیشن راسنہ کو ییار کر کے یاہر ئکلی نو ذیال کمرے میں داخل ہوا‬
‫راسنہ ئم ابھی یک ییار نہیں ہونی کیا ئکاح کی رسم ہوگئ ہے اب خلو مہیدی کی رسم‬
‫سروع ہونے والی ہے ذیال نے ییجے جھکی راسنہ کو دیکھتے کہا‬
‫نس ہو گیا راسنہ چہرے اوپر کرنے نولی‬
‫الل اور سٹز الیگ قراق اور ڈارک میک اپ میں وہ آج ذیال ملک کا دل ڈھرکانے‬
‫میں کامیاب ہو گئ بھی ذیال ییا یلکے جھ نکاۓ اسے دیکھ رہا بھا جو سر پر ڈو ینہ‬
‫بھیک کر رہی بھی‬
‫ذیال خلیا اس کے یاس آیا اور اس کے ہابھوں کو یکڑنے اس میں گحرے نہیانے‬
‫لگا نہت ییاری لگ رہی ہو روح ذیال راسنہ کو دیکھتے نوال‬
‫اخایک اس کی ئظر راسنہ کے کیدھے کے نشان پر گئ وہ اس کا ہابھ جھوڑیا ییچھے ہوا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 143‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫راسنہ کو آج اییا آپ دویارہ سے ذیال کی ئظروں میں کم لگا‬
‫آخاو ییجے ذیال کہیا کمرے ئکل گیا‬
‫مہیدی کی رسم سروع ہونی ذیال جو آج وایٹ شلوار قم نض پر گرے کوٹ نہتے سب‬
‫کو ایتی طرف م نوجہ کر رہا بھا‬
‫راسنہ ان سے ملو یہ ہیں خرا مٹری نہن کی بیتی مومنہ ییگم نے خرا کا ئعارف کروایا‬
‫راسنہ نے ا یتے شا متے کالی شاڑھی میں میک اپ سے چہرے کو جوئصورت ییاۓ‬
‫لڑکی کو دیکھا‬
‫اجھا یہ ہے وہ لڑکی جو ذیال ملک کی ی نوی ہے دیکھو نو سہی اس کا ریگ کییا کاال ہے‬
‫خرا کے شابھ کھڑی اس کی دوسنوں نے راسنہ کا مزاق اڑایا‬

‫__________‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 144‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫خرا اور اس کی دوستی راسنہ کا مزاق اڑا رہی بھی اور راسنہ یت یتی ان کی یابیں سن‬
‫رہی بھی‬
‫و نسے ئم لوگوں کے ریگ ا یتے بھی صاف نہیں ہیں جو مٹری ی نوی کا مزاق اڑایا خا‬
‫رہا ہے ذیال راسنہ کے گرد یازوں کا حصار کرنے نوال‬
‫وہ ذیال خرا ذیال کو دیکھ کر ہیسیا بھول گئ‬
‫خرا آج کے ئعد ئم مچھے مٹری ی نوی کے اردگرد یہ ئظر آو ذیال سخت لحجے میں کہیا‬
‫وہاں سے خال گیا اور راسنہ اس کے شابھ نس خلتی گتی‬
‫کمرے میں آکر ذیال نے غصے سے اس کا ہابھ جھوڑا‬
‫ذیال وہ راسنہ کی یات ادھوری رہ گئ اور ذیال نوری شدت سے اس کے ہوی نوں پر‬
‫جھک کر اییا غصہ اس پر ایارنے لگا‬
‫راسنہ اس جملے کے لتے ییار یہ بھی اور اس نے سختی سے ذیال کے کوٹ کا کالر‬
‫دنوچ لیا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 145‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫راسنہ کی شانس اکھڑنے لگی نو ذیال اس سے ییچھے ہوا اور راسنہ اس کے سیتے پر‬
‫سر رکھ کر شانس لیتے لگی‬
‫مسز آج کے ئعد اگر آپ نے کسی کی فصول یات کا جواب یہ دیا نو میں یہ سزا‬
‫سب کے شا متے دوں گا ک نویکہ ایک دفعہ نہلے بھی مشائم نے تمھارے لتے نوال بھا‬
‫اور آج میں نے آ ییدہ ئم جود جواب دو گی ذیال راسنہ کی کمر سہالنے نوال‬
‫راسنہ ابھی بھی اسی طرح ذیال کا کالر یکڑے کھڑی بھی‬
‫ن‬ ‫ہ‬ ‫ہ‬ ‫ی‬ ‫ب‬ ‫ھ‬ ‫م‬ ‫ت‬
‫راسنہ یں اماں شا یں ال ر یں یں رمٹزہ نے دروازے پر ی عام دیا اور راسنہ‬
‫ذیال کے حصار سے ئکلتی یاہر خلی گئ‬
‫__________‬

‫رسموں کے ئعد رخایہ کو عمار کے کمرے میں بھیج دیا گیا‬


‫یار مسی آیاینہ کا قیڈر د ییا عارض نے کھونی ہونی مشائم کو دیکھ کر یالیا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 146‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫مشائم نے عارض کی یات یہ ستی نو عارض ابھ کر اس کے یاس آیا‬
‫کب سے یال رہوں ہوں کدھر کھونی ہونی ہو عارض نے مشائم کا یازو یکڑے کہا‬
‫آپ کو کیا آپ کو اب میں بھوڑی اجھی لگتی ہو آپ کو نو اور لڑکیاں اجھی لگتی ہیں‬
‫آپ کو مچھ سے کونی مخنت نہیں ہے مٹری کونی پرواہ نہیں ہے آپ کو مشائم‬
‫رونے ہونے عارض سے شکوہ کر رہی بھی‬
‫یار کس کی یات کر رہی ہو ئم عارض مشائم کو گلے لگانے نوال‬
‫وہ رمٹزہ کی قرییڈز مشائم نے عارض کے سیتے سے سر ابھانے کہا‬
‫یار مسی مچھے تمھاری کیتی قکر ہے کیتی پرواہ ہے یہ ہے مٹری تمھارے لتے مخنت‬
‫ک نویکہ مخنت کے لتے کونی پرازو نہیں ہویا اور مٹری جوسی ضرف اور ضرف ئم ہو‬
‫عارض مشائم کے ہابھ بھامے‬
‫اس ئقین دلوا رہا بھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 147‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫میں نس اییا خاہتی ہوں چہاں میں ہوں وہاں کونی اور آپ کو ئظر یہ آۓ ضرف‬
‫میں آپ کے لتے اہم ہوں اور میں آپ کے لتے سب سے زیادہ خاص بییا خاہتی‬
‫ہوں مشائم دویارہ اس کے سیتے سے لگے نول رہی بھی‬
‫یار ئم اہم ہو عارض ملک کی مخنت ہو اب یلٹز آیاینہ کو دیکھ لو عارض اس کے‬
‫ہوی نوں کو جھونے نوال‬
‫یار مسی مچھے یہ تمھارا یل پڑا نسید ہے عارض نے مشائم کے ہوی نوں کے اوپر موجود‬
‫یل کو جھونے کہا‬
‫اجھا اب میں آپ کی بیتی کو یکڑ لوں کیا مشائم عارض کا گال جومتی نول کر ییڈ پر‬
‫آیاینہ کے یاس خلی گئ‬

‫__________‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 148‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫رخایہ جو عمار کا کب سے ای نظار کر رہی بھی ییگ آکر وہ ابھتے لگی بھی حب کمرے‬
‫میں عمار آیا‬
‫یار کدھر مٹرا ای نظار نو کر لیتی عمار نے کمرے میں آنے کہا‬
‫کب سے کر ہی رہی بھی رخایہ نے حفا ہونے کہا‬
‫عمار مٹری منہ دکھانی کدھر ہے رخایہ نے ییڈ پر بییھتے عمار سے نوجھا‬
‫ت‬
‫یار کیا منہ دکھانی یہ ضروری بھوڑا ہویا ہے یہ و نسے بھی میں نے یں ھوڑے ماہ‬
‫ب‬ ‫ھ‬ ‫م‬

‫نہلے کاتچ کی جوڑیاں دی بھی عمار مزے سے کہیا رخایہ کا چہرہ دیکھ رہا بھا‬
‫نو وہ مٹری منہ دکھانی بھی رخایہ غصے سے کہتی ابھ تے والی بھی‬
‫ک‬
‫حب عمار نے اس کے ہابھ میں شونے کی خار جوڑیاں ڈال دیں اور اسے ھییچ کر‬
‫ایتی گود میں بییھایا‬
‫اب جوش عمار رخایہ کے گال کو جو متے نوال‬
‫عمار مچھے خایا ہے جھوڑو رخایہ سرم سے دوھری ہونے نولی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 149‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫یار ئم سرمانے ہوۓ نہت ک نوٹ لگتی ہو عمار اس کے جھمکے ایارنےنوال‬
‫میں ایار لوں گی عمار رخایہ اس کا ہابھ یکڑنے نولی‬
‫میں ہوں یہ آپ ک نوں زجمت کر رہی ہیں خان عمار اس کے ہوی نوں پر جھکتے نوال‬

‫_________‬

‫طالل مچھے یا یاہر سے کچھ کھانے کے لتے ال دیں رمٹزہ کٹڑے چییج کر نولی‬
‫یار نہیں یاہر سے کچھ نہیں ڈاکڑ نے م نع کیا ہے طالل ئفی میں سر ہالنے نوال‬
‫یلٹز طالل رمٹزہ اس کا ہابھ یکڑے الیچا کر رہی بھی‬
‫یار رمی یہ کیا کرو مچھے تمھاری ضخت نہت عزپز ہے طالل اس کے گرد حصار لیتے‬
‫نوال‬
‫نہیں مچھے کھایا ہے پٹزہ وہ بھی سیانسی واال رمٹزہ طالل کا حصار نوڑنے نولی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 150‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫یار کل کھا لییا آج نہیں طالل کہتے اس کے ہوی نوں پر جھک گیا اور اس کو نوری‬
‫رات دویارہ نو لتے کا موفع یہ دیا‬
‫__________‬

‫جی اماں شابیں آپ نے یالیا راسنہ کمرے میں داخل ہونے نولی‬
‫ہاں آو راسنہ دیکھو راسنہ مچھے اس جویلی کے لتے وارث خا ہتے عارض کی اوالد مچھے‬
‫نہت عزپز ہے لیکن میں ذیال کی اوالد دیکھیا خاہتی ہوں میں خایتی ہوں ذیال ئم‬
‫سے کٹرایا ہے نو میں نے شوخا ہے کہ خرا سے ذیال کی دوسری شادی کروا دوں‬
‫تمھارا مفام و نسے ہی رہے گا ک نویکہ ئم نے مٹرے بیتے کی زیدگی میں جوسیاں لویانی‬
‫ہیں تمھیں کونی مسیلہ نو نہیں ہے یہ مومنہ ییگم آس بھری آواز میں نوری یات‬
‫سے راسنہ کو آ گاہ کر گئ‬
‫یہ نہیں مچھے کونی مسیلہ نہیں ہے راسنہ نے آنسوؤں کو قانو کرنے مشکل سے کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 151‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫اور وہاں سے ابھ کر یاہر آ گئ‬
‫ذیال کب سے راسنہ کا ای نظار کر رہا بھا لیکن وہ حب یہ آنی نو ذیال اسے ڈھویڈیا الن‬
‫میں آگیا چہاں راسنہ آنسو نہانے میں مصروف بھی‬
‫روح میں کب سے تمھارا ای نظار کر رہاہوں اور ئم نہاں ہو ذیال راسنہ کو ییچھے سے‬
‫حصار میں لیتے نوال‬
‫ذیال مچھے اماں کی طرف جھوڑ آ بیں راسنہ نے آواز کو بھیک کرنے کہا‬
‫روح کل خلی خایا اب نو ایتی رات ہو گئ ہے ذیال راسنہ کو سمچھانے ہوۓ نوال‬
‫میں نے کہا ہے یہ مچھے خایا ہے نو خایا ہے راسنہ ذیال کے حصار سے ئکلتے نولی‬
‫یال وجہ کی صد مت کرو اور خاو کمرے میں میں آکر تمھارا دماغ درست کریا ہوں ذیال‬
‫نے اسے غصے میں کہا‬
‫راسنہ اس کی سکل کو دیکھتے ایدر خلی گئ‬
‫_____________‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 152‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ NOVEL BANK ‫روح یار‬

Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 153


E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫اماں شابیں مومنہ ییگم جو ابھی تماز پڑھ کر لتیتے ہی والی بھی ذیال کو کمرے میں‬
‫آنے دیکھ کر پرنشان ہو گئ‬
‫کیا ہوا ذیال ئم اس وقت سب بھیک ہے یہ مومنہ ییگم نے پرنشان ہوکر نوجھا‬
‫اماں شابیں آپ نے راسنہ سے کیا کہا ہے ذیال نے ما بھے پر یل النے کہا‬
‫کیا کہا ہاں وہ تمھاری شادی کی یات کی ہے اس سے خرا کے لتے میں تمھارا ہابھ‬
‫ما یگتے لگی ہوں مومنہ ییگم نے جوش ہونے ییایا‬
‫اماں شابیں مٹری شادی ہو خکی ہے میں دویارہ شادی نہیں کروں گا اور راسنہ کا‬
‫دماغ میں جود بھیک کر لوں گا ذیال نے غصے کو قانو کرنے کہا‬
‫ص‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫ذیال مچھے تمھاری اوالد د تی ہے مومنہ م نے ا ل یات ییانی‬
‫گ‬
‫نو اماں شابیں ہو خاۓ گی اوالد لیکن دوسری شادی کا ایک ا یتے ذہن سے ئکال‬
‫دیں ذیال کہیا وہاں سے خال گیا‬
‫سٹڑھیاں خڑ ھتے ذیال کو راسنہ کے رونے اور صد کرنے کی سمچھ آگئ بھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 154‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫ب‬ ‫ی‬ ‫ی‬‫ب‬
‫راسنہ جو کمرے میں ھی نس روۓ خا رہی ھی ذیال کے کمرے یں آنے اس‬
‫م‬
‫نے شکوہ کیا آیکھوں سے اسے دیکھا‬
‫آپ مچھے صیح اماں کی طرف جھوڑ کر آ بیں گے میں اب اماں کی طرف ہی رہوں گی‬
‫راسنہ صوفے سے ابھ تے نولی‬
‫یار ئم دو دن نہلے بھی اماں کی طرف گئ ہونی بھی ذیال نے واش روم کا رخ کرنے‬
‫کہا‬
‫آپ خا ہتے ہیں میں یہ خاوں راسنہ ذیال کے واش روم سے ئکلتے فورا نولی‬
‫روح خلی خایا لیکن بھوڑے دنوں یک ذیال یال بھیک کریا راسنہ کے یاس آیا‬
‫میں آپ سے کیھی یات نہیں کروں گی راسنہ نے دویارہ آنسو نہانے کہا‬
‫اس معرور سہزادے نے راسنہ حب سے تمھیں خایا ہے اس دن سے ہی مٹری ایا‬
‫اور عرور سب چیم ہوگیا بھا میں نس تمھارے لو یتے کا می نظر بھا ذیال راسنہ کے‬
‫ہابھ بھامے نول رہا بھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 155‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫لیکن آپ نو دوسری شادی کرنے والے ہیں راسنہ نے ذیال کی ایکھوں میں دیکھتے‬
‫کہا‬
‫راسنہ ئم نے ذیال مالک کی ایا اور عرور کو خاک میں مال دیا مٹرا دل تمھارے یام اور‬
‫دم سے دھڑ کتے لگا ہے ذیال راسنہ کے چہرے کو صاف کرنے نوال‬
‫لیکن اماں شابیں نو کہہ رہی بھی کہ ان کو جویلی کے لتے وارث خا ہتے راسنہ دویارہ‬
‫سے رونے ہونی نولی‬
‫نو ہاں ضخیح کہہ رہی ہیں لیکن اگر ئم رونی رہو گی نو کچھ نہیں ہو یاۓ گا ذیال ہیستے‬
‫ہوۓ نوال‬
‫اس کی یات سے راسنہ کا چہرہ سرم اور چیا سے جھک گیا‬
‫راسنہ ذیال راسنہ کے کان کے یاس آنے نوال‬
‫ج جی راسنہ نے اس کی قریت سے گھٹرانے مشکل سے کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 156‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫ئم مٹری روح کا حصہ ہو ئم سے مخنت کریا مچھ پر واحب ہے میں خاہ کر بھی ئم‬
‫سے خدا نہیں ہو شکیا ک نویکہ روح کا ئعلق جسم سے ہویا ہے ذیال راسنہ کے کان‬
‫میں سرگوسی کریا ا یتے دل کا خال سیا رہا بھا‬
‫ب‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫راسنہ ا یں یید کتے اس کے اظہار مخنت کو محسوس کر رہی ھی‬
‫ذیال راسنہ کے کان پر اور بھر اس کے کیدھے پر موجود نشان پر اییا لمس جھوڑ کر‬
‫ئ‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬
‫اس کی ئکل نف کو کم کر رہا بھا اور ھے ہوکر اس کی گردن یں ا ک جو صورت شا‬
‫ییڈت ڈاال‬
‫ن‬ ‫ب‬ ‫ی‬ ‫ک‬
‫ذیال آپ نے مچھے وہ مفام دلوایا ہے جو میں نے ھی شوخا ھی یں بھا مٹری‬
‫ہ‬
‫لتے آپ نہت خاص ہیں راسنہ ذیال کے دنے ییڈت کو دیکھ کر نولی‬
‫نو بھر اخازت ہے ذیال راسنہ کی کمر میں ہابھ ڈا لتے نوال‬
‫ک کس حٹز کی اخازت راسنہ ذیال کی آیکھوں سے ئظریں خرا کر نولی چہاں خزیات کا‬
‫سمیدر ابھر رہا بھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 157‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫جسم کو روح سے ملوانے کی اخازت ذیال راسنہ کو یازوں میں ابھاۓ ییڈ کی طرف‬
‫پڑھا‬
‫راسنہ کچھ بھی کہے ئغٹر ذیال کے سیتے میں چہرہ جھیا گئ اور ذیال کی شدبیں سہتی گئ‬
‫وہ کیھی اس کے ہوی نوں کو جومیا نو کیھی اس کی گردن کو ا یتے لمس سے مہکایا اور‬
‫وہ اس کے لمس کی جوسنو میں مہکتی گئ‬
‫صیح راسنہ کی ایکھ کھولی نو وہ ذیال کے یازو پر سر ر کھے لیتی ہونی بھی گھڑی پر ئظر‬
‫پرنے راسنہ نے ابھتے کی کوشش کی لیکن اس کے اردگرد ذیال کے یازوں کا‬
‫حصار بھا‬
‫ئ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫ذیال جھوڑیں د ھیں کییا یا م ہوگیا ہے سب کیا شوچیں گے ہمارے یارے میں‬
‫راسنہ ذیال کے یازوں کو ییچھے کرنے نولی‬
‫یار اماں شابیں نے ہی کہا بھا کہ ان کو نویا خا ہتے نو بھر اس کے لتے ہمیں کمرے‬
‫میں رکیا پڑے گا ذیال راسنہ کے ہوی نوں کو جھونے نوال‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 158‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫ذیال یلٹز یہ کریں راسنہ ذیال کو رات والے موڈ میں آنے دیکھ کر نولی‬
‫اجھا خاو لیکن رات کو خلدی آخایا ذیال ابھتے ہوۓ سرارت سے نوال‬
‫اس کی نے یاکی سے راسنہ کے گال سرخ ہو گتے‬

‫____________‬

‫عارض آپ نے مچھے منہ دکھانی نہیں دی بھی شادی والے دن مشائم نے یاسیا‬
‫کرنے کے ئعد ایتی جواہش کا اظہار کیا‬
‫آییا آپ کی شادی کو اییا وقت ہو گا ہے آپ کو اب یاد آیا ہے رخایہ نے مشائم کو‬
‫ہیستے ہوۓ کہا‬
‫یار میں دے نو دوں لیکن ایک یات کا ڈر ہے عارض آیاینہ کو قیڈر یالنے نوال‬
‫کس یات کا ڈر مشائم نے تحششس میں نوجھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 159‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫یار نہی کہ ئم مچھے دویارہ ا یتے پریگنٹ ہونے کی گڈ ی نوز یہ سیا د ییا عارض نے قہقہہ‬
‫لگانے کہا‬
‫اس کی یات سن کر عمار رخایہ طالل اور رمٹزہ کی ہیسی جھوٹ گتی‬
‫آج رات آپ آیاینہ کے شابھ دوسرے کمرے میں شوبیں گے مشائم نے یپ کر‬
‫کہا‬
‫یار شوری کیا ہو گیا ہے میں ایتی یازک سی ی نوی کو دویارہ مشکل میں بھوڑی ڈال‬
‫شکیا ہوں عارض مشائم کا ہابھ یکڑنے نوال‬
‫وقت کا ییا بھی نہیں خال اور ذیال اور راسنہ کا ایک بییا اور طالل اور رمٹزہ کو ہللا نے‬
‫ایک رجمت سے نوازا‬
‫یار روح دیکھو یہ اییا زیادہ رو رہا ہے ذیال نے رونے عارب کو دیکھ کر کہا‬
‫نو یکڑیں اسے راسنہ نے کچن سے آواز دی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 160‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫روح یار‬
‫راسنہ کو ہللا نے اگر آزمانسوں سے گزارا بھا نو اسے ان آزمانسوں کے یدلے ایک‬
‫جوشگوار زیدگی بھی ملی بھی‬

‫ختم شد‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 161‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سعیدہ شاہ‬ NOVEL BANK ‫روح یار‬

‫جوائن ناول بینک فیس نک گروپ‬


www.facebook.com/groups/NovelBank

‫انسناگرام پر ناول بینک کو فالو کرئں‬


www.instagram.com/pdfnovelbank

‫بہترئن اور اچھی اچھی اردو سٹورپز پڑھنے کے لنے یہ یونٹوب چینل سسکرانب کرئں۔‬
https://youtube.com/channel/UCQo-
i6Ll32LDErKmnsfQ5MQ

Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 162


E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508

You might also like