Professional Documents
Culture Documents
Rooh E Yar by Saeeda Shah Complete Free Download in PDF
Rooh E Yar by Saeeda Shah Complete Free Download in PDF
روح یار
س ل
از م عیدہ شاہق
مک م
ل یاول
یاول بییک و یب پر شا ئع ہونے والے تمام یاولز کے جملہ و حقوق تمعہ مصنفہ کے یام
محقوظ ہے۔ خالف ورزی کرنے والے کے خالف قانونی خارہ جونی کی خا شکتی ہے۔ اگر
آپ ایتی تحرپر یاول بییک پر شا ئع کروایا خا ہتے ہیں نو اردو میں یایپ کر کے ہمیں سییڈ
کردیں۔ آپ کی تحرپر یاول بییک و یب پر شا ئع کردی خانے گی۔
E-mail : pdfnovelbank@gmail.com
WhatsApp : 92 306 1756508
_________________
مشائم جو ابھی بھکی ہاری یازار سے آنی بھی یاہر سے خالہ نی کی آواز سن کر یاہر
کی طرف مڑی ہی بھی کہ شا متے سے عارض کو آنے دیکھ کر اس کے قدم وہی رک
گتے
عارض مشائم نے حٹرانی سے کہا۔ عارض جو اییا وہم سمچھ رہا بھا مشائم کو جھ ماہ
ئعد دیکھ کر اسے ئقین نہیں ہو رہا بھا۔
عارض یات سنو خالہ نی کی آواز سے وہ دونوں ان کی طرف م نوجہ ہوۓ
________________
بییھو عارض گاڑی کے یاس ر کتے نوال میں ئم مشائم بییھو مشائم کی یات نورے
ہونے سے نہلے عارض کی غصے سے ب ھرنور آواز گوتجی
مشائم عارض کے غصے کو دیکھتے گاڑی میں بییھ گئ
نورے ر ستے دونوں میں کونی یات نہیں ہونی گاڑی عارض کے گھر کے شا متے رکی نو
وہ غصے سے اپریا ایدر کی طرف پڑھا
____________________
____________________
مشائم آج جھ مہینوں ئعد ملک جویلی آنی بھی وہ خایتی بھی کہ عارض اسے سب سے
نہلے نہاں ہی ڈھویڈنے آۓ گا اس لتے اس نے خالہ نی کا گھر چیا جھ ماہ نہلے
اس کی زیدگی ایک دم سے یدل گئ بھی۔
___________________
ع
اشالم لیکم ماما عارض جویلی میں داخل ہونے یلید آواز میں نوال عارض کی آمد کا سن
کر سب ہال میں آۓ
بییا آپ ا یتے کمرے میں خاو اور آرام کرو مٹزہ ملک مشائم سے کہتی عارض کی طرف
م نوجہ ہوبیں
مشائم جو کب سے نے چیتی میں کمرے میں نہل رہی بھی عارض کے آنے اس
کے خلتے قدم رکے چجی نے تم ھیں آرام کرنے کو کہا بھا چہل قدمی نہیں عارض ییڈ
پر بییھتے نوال
عارض نے نہت کم اسے رونے دیکھا بھا وہ ییڈ سے ابھا اور مشائم کا ہابھ بھامے
دویارہ سے ییڈ کی طرف آیا
مشائم اس معا ملے میں دویارہ یات کر لیں گے ابھی نہت وقت ہے عارض یکنہ
درست کرنے نوال
اب اس یات کا دویارہ ئم کونی ذکر نہیں کروں گی عارض مشائم کو لیانے ہوۓ نوال
لیکن میں مشائم کی یات نوری ہونے سے نہلے عارض نے اس کے الفاظ چیم
کردنے کچھ لمحوں کے لتے دونوں شاکت ہو گتے بھوڑی دپر ئعد عارض اس سے دور
آپ کو ییا ہے مچھے بیشن میں بیید نہیں آنی مشائم اس کی سرمئ آیکھوں میں دیکھتے
نولی یار میں نہت بھکا ہوا ہوں و نسے بھی آج میں جھ ماہ ئعد دویارہ شابھ لییا ہوں
عارض مشائم کو حصار میں لیتے نوال اور آہسنہ آہسنہ اس کی کمر سہالنے لگا۔ مشائم
بھی اس کے حصار میں آنے بھوڑی پرشکون ہونی اور آہسنہ آہسنہ بیید میں خانے
لگی
____________________
ذیال ابھا اور یاہر الن کی طرف آیا وہ خاییا بھا اب بیید اس سے کوشوں دور ہے۔۔
طم
عارض مشائم کو شونے دیکھ کر مین ہو گیا بھا اس پر فرپر درست کریا کمرے
کم
سے یاہر آیا
سٹڑھ نوں سے اپرنے اس کی ئظر شا متے الن میں بییھے ذیال پر پڑی
ک ھ کی ب ھ کی
کیسے ہو ذیال ذیال جو آ یں مویدے ییھا بھا عارض کی آواز پر آ یں ھولی
بھیک آو وہ شا متے کرسی کی طرف اشارہ کرنے نوال
ذیال ملک کو آج یک کسی نے مشکرانے ہونے نہیں دیکھا بھا شاید وہ جود بھی ایتی
مشکراہٹ کو بھول گیا بھا
کی کی
ذیال مالک جو ابھابیس شالہ بھرنور جوان مرد بھا اس کی یادامی آ یں جو د ھتے
ھ
والوں کو دویارہ دیکھتے پر مخنور کر د یتی ب ھیں ۔سفید ریگت ہلکی ڈارھی اور گھتی
کہتےہیں کہ ییا دن نئ امیدیں الیا ہے ملک جویلی پر دن کا شورج خڑھا سب لوگ نئ
امیدوں سے خاگے
ڈاییگ ہال میں سرہراہی کرسی پر دادا شابیں اور ان کے شابھ والی کرسی پر دادی
ب ی یب ب
شا یں ھی ھی
دادی شابیں کے شابھ مومنہ ییگم اور مٹزہ ییگم بھی ۔
ع
اشالم لیکم سٹڑھ نوں سے اپرنے عارض اور مشائم نے یلید آواز میں کہا
نوری یاسنہ لگاو مومنہ ییگم کی آواز سن کر کچن میں کام کرنی نوری کے ہابھوں میں
پٹزی آنی
جی ابھ گیا ہوں ذیال کی رعب دار آواز آنی اور اس نے دادی شابیں اور دادا
شابیں سے جھک کر ییار لیا
کدھر خارہے ہو مومنہ ییگم نے ذیال کی بھکی آیکھوں کو دیکھتے کہا
وہ خایتی بھی کہ وہ تچھلے خار شالوں کی طرح شو نہیں سکا ہو گا وہ دن رات اس کی
ئکل نف کم ہونے کی دعا مایگتی بھی
اماں شابیں سہر خارہا ہوں شام یک لوٹ آوں گا ذیال جوس کا گالس یکڑنے نوال
اس طرح کے ڈاییالگ ایتی ی نوی کے لتے رکھا کر ذیال نے عارض کو فورا جواب دیا
ہاں میں اس سے کیھی مخنت کا اظہار نہیں کر شکوں گا ک نویکہ میں نہیں خاہیا بھر
سے کونی حعفر مالک کسی آرزو مالک کی خاطر کسی کو پریاد کرے ذیال رخ موڑے
کرب زدہ لہجے میں نوال
ذیال حعفر مالک کے دل میں ہمیشہ سے ہی آرزو مالک بھی مومنہ مالک کیھی کونی
خگہ ہی نہیں ییا یانی اور تمھارے دل میں بھی راسنہ ہے اور کونی آرزو نہیں داخل
ہوگی عارض نے ذیال کو یاور کروایا
اس کی یات سن کر ذیال رخ موڑ کر اسے دیکھیا ہے اور نے شاحنہ اسے گلے لگا الیا
ہے تمھارے یاس دو بھانی ہیں اماں شابیں ہیں اور آ ییدہ کے ئعد کیھی ا یتے آپ
کو شوییال مت کہیا وریہ تمھاری ی نوی کے شا متے ماروں گا
مشائم جسے آج سے نہلے معلوم نہیں بھا کہ عارض ذیال کا شوییال بھانی ہے جھ ماہ
نہلے ایتی نے وفوفی کو یاد کرنے اس نے سرمیدگی سے سر جھکا لیا
ھ کی
ئم کھا ک نوں نہیں رہی عارض کرسی پر بییھتے مشائم کی خالی یل نٹ کو د تے نوال
مسی مسی یار یہ کیا خرکت بھی عارض کمرے میں داخل ہونے نوال
کیا ہوا ہے تمھاری طی نغت نو بھیک ہے یہ عارض مشائم کے پری طرح رونے پر
جوکیا
نو بھر آپ نے یہ ک نوں کہا کہ آپ کے یاس کونی رسنہ نہیں ہے میں ہوں آپ
کے یاس اور اب ہماری اوالد بھی نو ہے مشائم یاراض ہونے نولی
شوجوں گا عارض نے نوسٹ مشائم کو یکڑانے ییگ کرنے والے ایداز میں کہا
ک ی
یار مزاق کر رہا ہوں عارض نے اس کا چہرہ د تے کہا
ھ
نس بھوڑی مونی ہوگئ ہو لیکن خلے گا عارض نے جود بھی نوسٹ کھانے کہا
عارض نے مشائم کو یدل دیا بھا وہ نہلے اسے خاییا نہیں بھا لیکن اس کی عادنوں
سے وہ آہسنہ آہسنہ وافف ہویا خال گیا
اور اس کو ایتی عادنوں میں ڈھاال۔ عارض ملک کے لتے یہ جھ ماہ جھ شال کے
پراپر بھے وہ مشائم کو ہر خگہ یالش کریا رہا لیکن اس کا دھیان خالہ نی کی طرف
نہیں گیا
عارض ملک حعفر ملک کی دوسری ی نوی آرزو ملک کی اوالد بھا آرزو ملک عارض کو چیم
د یتے ہی دییا سے خلی گتی۔ عارض ملک ملک جویلی میں نہیں رہیا بھا وہ کام کے
شلشلے میں زیادہ پر سہر ہی ہویا بھا اور اس نے وہاں ہی اییا جھویا شا گھر لیا ہوا بھا
وہاں وہ آرزو ملک کی نہن ایتی خالہ نی کے شابھ رہیا بھا۔
__________________
مشائم ئم کدھر خا رہی نو مٹزہ ییگم نے یایٹ بی نٹ پر شوٹ سرٹ نہتے اور ڈارک
میک اپ میں یاہر خانی مشائم کو روکا
اس کے لتے کیھی معاف نہیں کروں گی مچھے ڈھویڈنے کی کوشش مت کریا
مشائم خاوید۔۔۔
مشائم وہاں سے خالہ نی کے گھر خلی گئ اور بھوڑے دنوں ئعد اسے ا یتے پریگنٹ
ہونے کا ییا خال اور اس نے خالہ نی سے وعدہ لیا بھا کہ وہ عارض کو اس یارے میں
کچھ نہیں ییابیں گی
عارض نے مشائم کو نہت ڈھویڈا لیکن وہ اسے کہیں بھی نہیں ملی بھی۔۔۔
_________________
عمار ئم کب شدھرو گے کچھ ذیال سے ہی سیکھ لو مومنہ ییگم عمار کو یاسیا د یتے
نولی
ماما وہ سردار ذیال ملک ہے جس سے ہر کونی جوف کھایا ہے اور میں عمار ملک ہوں
جس سے سب مخنت کرنے ہیں عمار نے جوس کا گالس ل نوں سے لگانے کہا
____________________
________________
قاروق آج میتییگ جس مال میں رکھی ہے وہاں سب دیکھ لییا کچھ گڑپڑ یہ ہو ذیال
نے فون پر سیکرپری کو اطالع د یتے کہا
_____________
ذیال ان کے ییچھے خانے کے لتے ئکال بھا لیکن مال سے ئکلتے طالل گاڑی میں
شوار ہوکر ئکل پڑا بھا
ذیال ملک آج یہ موفع ہابھ سے نہیں خانے د ییا بھا وہ خلدی سے گاڑی میں بییھا
اور سییڈ پڑھا کر
______________
________________
ڈاییگ ہال میں داخل ہونے ہی مومنہ ییگم کی ئظر رمٹزہ ہر پڑی
رمٹزہ مٹری گڑیا مومنہ ییگم رمٹزہ کو دیکھ کر رونے ہوۓ اس کے گلے لگ گئ
ماما میں نے آپ کو نہت یاد کیا رمٹزہ ان سے الگ ہونے نولی
رمٹزہ خار شالوں ئعد دادا دادی شابیں عمار عارض رخایہ سے مل رہی بھی
اس سب میں وہ راسنہ کو دیکھیا بھول ہی گتے بھے
جو ابھی یک دروازے کے یاس کھڑی ان سب کو دیکھ رہی بھی
____________
عمار اور رمٹزہ اس سے یات کریا خا ہتے بھے لیکن ان کو کیھی موفع یہ مل سکا
ذیال کا اس کا اس دن کے ئعد کونی شامیا یہ ہوا
سنو راسنہ ہال کی صفانی میں مصروف بھی حب عمار کی آواز آنی
_______________
عمار سے کہا
ہاں خلو وریہ بھ نو اور اماں شابیں اسے مار دیں گے
لیکن مچھے ییا خال ہے کہ اس لڑکی کی والدہ گھر نہیں ہے
عمار نے بھوڑے دپر نہلے ملتے والی معلومات ییانی
عمار اور رمٹزہ رات کے آخری نہر میں راسنہ کے کمرے میں آۓ
______________
خال
جویلی میں رمٹزہ کے آنے کی جوسی میں دعوت رکھی گتی بھی
طالل اور اس کے والدین کو بھی یالیا ب ھا لیکن اس کے والدین کی قالیٹ میں یاحٹر
ہو گئ بھی
جس کی وجہ سے وہ لوگ نہیں آشکے ۔
اماں خلیں راسنہ جو سٹز شوٹ میں خادر لتے آنی
__________
_____________
رمٹزہ نے وانس سہر آخانے کے ئعد بھی طالل سے کونی یات یہ کی وہ خاہتی بھی
کہ وہ اسے میاۓ
ی م غ ی ل ی ہ ن م غ ط ی ک
رمٹزہ نے ھی الل کو صے یں یں د کھا بھا کن اس دن اسے صے یں ر کھ
کر وہ اس سے یاراض ہوگئ بھی
رمٹزہ طالل نے گھر آنے رمٹزہ کو آواز دی
اور کمرے میں خال گیا
رمٹزہ کمرے میں آنی اور طالل کو کھڑکی کے یاس کھڑے دیکھا
وہ آج دوسری یار اس کمرے میں آنی بھی
آپ نے یالیا رمٹزہ نے کمرے کو دیکھتے کہا
راسنہ کو سہر آۓ دو ہفتے ہو گتے بھے لیکن کل اماں شابیں کی اطالع کے مظانق
مشائم کی گود بھرانی کی رسم بھی جس پر ان دونوں نے بھی آیا بھا
مشائم کو سہر چیک کروانے کے لتے عارض آیا بھا اور اس نے وانسی پر رمٹزہ اور
راسنہ کو نوی نورستی سے یک کریا بھا
عارض ہم یا اس کے ئعد شاییگ پر خابیں گے مشائم نے گاڑی میں اگلے یالن
کے یارے میں ییایا
اجھا اور کچھ عارض نے اس کا ہابھ بھامے کہا
رمٹزہ کو جویلی خانے کی نہت نے چیتی لگی ہونی بھی
گاڑی کے ایدر بییھتے ہی مشائم نے زور دار مکہ عارض کے یازو پر مارا
یار کیا کر رہی ہو مچھے مٹری نہن کے شا متے مارو گی عارض نے یازو ملتے کہا
اور جو خرکتیں آپ کر رہے بھے مشائم نے غصے سے کہا
کون سی خرکتیں اہ اجھا یاد آیا عارض نے مشکراہٹ دیانے کہا
_____________
ذیال یاہر الن میں نو آگیا لیکن راسنہ کا ہلیا وجود ابھی بھی اس کی ئظروں کے
شا متے بھا
مہمان آنے لگے اور مشائم کو میارک یاد د یتے لگے
نہت سے لوگوں کی ئظریں راسنہ پر بھی
میں نے تمھاری طرف قدم نو پڑھا لتے ہیں لیکن مچھے مٹرے ا یتے ہی قدم ب ھاری
ک ت
محسوس ہورہے ہیں ک نویکہ مخنت دلیلیں مایگتی ہے اور میں یں ھی وہ د یں
ل ی ل ی ھ م
نہیں دے یاوں گا ذیال ا یتے دل کا خال ییانے لگا وہ خار شالوں سے اس لڑکی
کے لتے پڑییا رہا لیکن آج اس کے جھونے سے جس طرح راسنہ کایتی بھی ذیال
نے اسے سچانی ییانے کا ق نصلہ کر لیا ب ھا۔
____________
نوری رات ذیال کی یابیں اس کے ذہن میں آنی رہی وہ خاہ کر بھی سمچھ نہیں یا
رہی بھی کہ وہ اس سے مخنت کریا سروع ہو گیا ہے یا ضرف ایتی علطی کا مداوا کریا
خاہیا ہے
لگیا ہے ییگم میکے آکر ایک عدد شوہر کو بھول گئ ہو طالل نے رمٹزہ کو جھٹرنے کہا
آپ نے ہی کہا بھا رمٹزہ نے چہرے پر نے زاری النے کہا
آپ مٹرے لتے وہ یادل ہیں جو بیتی دھوپ میں مٹرے لتے شایہ ییا آپ نے
مچھے مخنت سے اوتچا اور جوئصورت غفیدت کا مرینہ دیا ہے میں آپ کو جھوڑنے کا
ک ش ہ ن
ھی صور ھی یں کر تی رمٹزہ نے رونے ہوۓ کہا ب ئ ی ک
___________
راسی ئم ا یتے گھر ک نوں نہیں رہتی شاخدہ ییگم نے ایک ہفتے سے گھر میں موجود
راسنہ کو دیکھ کر کہا
اماں یہ بھی گھر ہی نو ہے راسنہ ان کی یات کو گول کرنے نولی
راسنہ اگر ہللا نے ئم نے ایک رسنہ ج ھییا ہے نو جھونے شابیں نے تمھیں ایک
رسنہ وانس بھی دیا ہے شاخدہ ییگم نے اسے سمچھانے ہوۓ کہا
اماں کی یات مان کر راسنہ جویلی وانس آنی رات یک وہ سب یابیں کرنے رہے
مشائم اور یافی سب سے راسنہ کی اجھی دوستی ہو گئ بھی مٹزہ ییگم نے بھی ا یتے
کتے کی معافی مایگ لی بھی
راسنہ گیارہ تجے یک ہال میں رہی لیکن اس کے ئعد سب ا یتے کمروں میں خلے گتے
مومنہ ییگم نے راسنہ کو ذیال کے کمرے کا نہلے ہی ییا دیا بھا
ذیال جو بھوڑی دپر نہلے کمرے میں آیا بھا ا یتے شا متے راسنہ کو دیکھ کر جوئکا
راسنہ کو ذیال کے شابھ ر ہتے ایک ہفتے ہونے واال ہو گیا بھا وہ روز رات کو اس
کمرے میں شویا اور راسنہ ہر رات یاخانے ک نوں اسے کافی ییا کر دے د یتی بھی
ک ک
وہ کچن میں بھی مصروف رکھتی جود کو ھی کونی کام نو ھی کونی
ی ی
آج طالل کے ماما یایا نے رمٹزہ کو لیتے ملک جویلی آیا بھا
سب کو دعوت کے لتے یالیا بھا شاخدہ ییگم کو ذیال نے حصوصا آنے کا کہا بھا
اکٹر جوہدری اور عارفہ جوہدری کو ملک جویلی سے کافی لگاو بھا
ع
الشالم لیکم آ یتی راسنہ نے آگے پڑھ کر عارفہ جوہدری کو شالم کیا
دو دن ذیال گھر یہ آیا سب نے اسے الئعداد فون کتے لیکن اس نے کونی جواب یہ
دیا
رات کو کھانے کے ئعد ہال میں سب بییھے بھے حب ذیال گھر داخل ہوا
خ م ک ش ب ک ی لش ع
ال الم م اماں شا یں ذیال ان کو الم کریا مرے یں ال گیا
مومنہ ییگم کو پرنشانی ہونی اور انہوں نے راسنہ کو اسے دیکھتے کے لتے بھیچا
راسنہ کمرے میں داخل ہونی نو ذیال ییڈ پر اویدھے منہ لییا بھا
راسنہ کو نہلے حٹرانی ہونی کہ وہ ا یتے دنوں سے اس کمرے میں نہیں شویا نو اب
وہ خلتے ذیال کے یاس گئ اور ہابھ پڑھا کر اسے ہالیا
خار شال کافی ہونے ہیں کسی کو آزمانے کے لتے عارض نے کمرے سے ئکلتے کہا
میں نے کسی کو نہیں آزمایا راسنہ نے ئظریں جھکاۓ کہا
_____________
___________
___________
کی
میں تمھارا شارا قرض معاف کر دوں ملک کو مار دو سییھ نے یالل صاحب کو د تے کہا
ھ
نہیں سییھ میں شابیں کو نہیں ماروں گا آپ مٹرا قرض معاف یہ کریں یالل صاحب
وہاں سے کہتے خلے گتے
یہ ا نسے نہیں مانے سییھ کرامت نے غصے سے کہا
سب حٹر ہے یہ شاخدہ ییگم نے پرنشانی سے یالل صاحب سے نوجھا
خال
_____________
___________
____________
خال
_____________
راسنہ یایا شابیں نے دو شادیاں کی بھی نوی نورستی میں ان کو آرزو ملک نسید آگئ اور
دادا شابیں سے جھپ کر انہوں نے شادی کر لی
ک نویکہ ہمارے خایدان میں یاہر کی لڑکی سے شادی نہیں کر شکتے ان کی شادی کو
ایک شال ہوا نو عارض ان کی گود میں آگیا اور آرزو ملک اس دییا سے خلی گتیں
اس ایک شال میں دادا شابیں نے یایا شابیں کی شادی مومنہ ملک سے کر وادی
وہ اس شادی سے جوش نہیں بھے آرزو ملک کی وقات پر یایا شابیں عارض کو جویلی
مسی اسے یکڑ لو نہت رو رہی ہے عارض آیاینہ کو رونے دیکھ کر نوال
جی آپ کو کس سے ملیا ہے عمار نے ا یتے شا متے رو اتچان لوگوں کو دیکھ کر نوجھا
وہ ہمیں ذیال سر سے ملیا ہے عروج اور عمران نے نوال
اجھا میں یالیا ہوں راسنہ وہ بھ نو کو یال کر البیں انہیں کہیں کونی عروج ملتے آنی ہے
عمار نے کچن سے ئکلتے راسنہ کو ئکارا
یہ سر کی وائف ہیں کیا عروج نے عمران کے کان میں سرگوسی کی
مچھے کیا معلوم عمران نے کیدھے احکانے کہا
آپ بیی ھیں عارض ان کے یاس آنے نوال
عروج اور عمران عارض کو دیکھ کر ایک دوسرے کو دیکھتے لگے
میں ذیال نہیں ہوں عارض ان کی سکل کو دیکھتے نوال
اماں شابیں میں نے ایاں شابیں کا یدلہ لے لیا ہے ذیال نے ان کے ہابھ جو متے
کہا
اس گھر میں راسنہ کے عالوہ ہر کونی ذیال کے آرمی خا یتے کے یارے میں خاییا بھا
ہمیشہ جوش رہو دادی شابیں اور دادا شابیں نے ئم آیکھوں سے کہا
راسی راسی مٹری یات سنو ذیال راسنہ کو ڈھویڈنے کچن میں آیا
ذیال اگر رات کو آپ نے سب ییا دیا ب ھا نو یہ ایتی پڑی یات کیسے بھول گتےآپ
راسنہ غصے سے کہتے وہاں سے خلی گئ
یار و نسے ذیال ئم لوگ رات کو بھی یابیں کرنے ہو عارض ذیال کی خالت دیکھ کر
قہفہ لگانے نوال
یکواس یہ کر ذیال غصے سے کہیا ڈاییگ بییل کی طرف پڑھ گیا
_________
__________
__________
نہلے کاتچ کی جوڑیاں دی بھی عمار مزے سے کہیا رخایہ کا چہرہ دیکھ رہا بھا
نو وہ مٹری منہ دکھانی بھی رخایہ غصے سے کہتی ابھ تے والی بھی
ک
حب عمار نے اس کے ہابھ میں شونے کی خار جوڑیاں ڈال دیں اور اسے ھییچ کر
ایتی گود میں بییھایا
اب جوش عمار رخایہ کے گال کو جو متے نوال
عمار مچھے خایا ہے جھوڑو رخایہ سرم سے دوھری ہونے نولی
_________
طالل مچھے یا یاہر سے کچھ کھانے کے لتے ال دیں رمٹزہ کٹڑے چییج کر نولی
یار نہیں یاہر سے کچھ نہیں ڈاکڑ نے م نع کیا ہے طالل ئفی میں سر ہالنے نوال
یلٹز طالل رمٹزہ اس کا ہابھ یکڑے الیچا کر رہی بھی
یار رمی یہ کیا کرو مچھے تمھاری ضخت نہت عزپز ہے طالل اس کے گرد حصار لیتے
نوال
نہیں مچھے کھایا ہے پٹزہ وہ بھی سیانسی واال رمٹزہ طالل کا حصار نوڑنے نولی
جی اماں شابیں آپ نے یالیا راسنہ کمرے میں داخل ہونے نولی
ہاں آو راسنہ دیکھو راسنہ مچھے اس جویلی کے لتے وارث خا ہتے عارض کی اوالد مچھے
نہت عزپز ہے لیکن میں ذیال کی اوالد دیکھیا خاہتی ہوں میں خایتی ہوں ذیال ئم
سے کٹرایا ہے نو میں نے شوخا ہے کہ خرا سے ذیال کی دوسری شادی کروا دوں
تمھارا مفام و نسے ہی رہے گا ک نویکہ ئم نے مٹرے بیتے کی زیدگی میں جوسیاں لویانی
ہیں تمھیں کونی مسیلہ نو نہیں ہے یہ مومنہ ییگم آس بھری آواز میں نوری یات
سے راسنہ کو آ گاہ کر گئ
یہ نہیں مچھے کونی مسیلہ نہیں ہے راسنہ نے آنسوؤں کو قانو کرنے مشکل سے کہا
____________
عارض آپ نے مچھے منہ دکھانی نہیں دی بھی شادی والے دن مشائم نے یاسیا
کرنے کے ئعد ایتی جواہش کا اظہار کیا
آییا آپ کی شادی کو اییا وقت ہو گا ہے آپ کو اب یاد آیا ہے رخایہ نے مشائم کو
ہیستے ہوۓ کہا
یار میں دے نو دوں لیکن ایک یات کا ڈر ہے عارض آیاینہ کو قیڈر یالنے نوال
کس یات کا ڈر مشائم نے تحششس میں نوجھا
ختم شد
بہترئن اور اچھی اچھی اردو سٹورپز پڑھنے کے لنے یہ یونٹوب چینل سسکرانب کرئں۔
https://youtube.com/channel/UCQo-
i6Ll32LDErKmnsfQ5MQ