You are on page 1of 24

‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬

‫ل ِ‬
‫ش‬
‫لمسِ ع م‬
‫ق‬
‫س‬ ‫ئ‬ ‫ل‬‫ق‬
‫از م آر کے را ٹ ِ‬
‫قشط نمبر ‪04‬‬

‫ناول ئینک و یب پر شا ئع ہونے والے نمام ناولز کے جملہ و حقو ِ‬


‫ق نمعہ مصنفہ کِے نام‬
‫محقوظ ہے۔ خالف ورزی کرنے والے کے خالف قانونی خارہ جونی کی خا شکتی ہے۔ اگر‬
‫آپ ایتی تحرپر ناول ئینکِ پر شا ئع کروانا خا ہتے ہیں نو اردو میں نایپ کر کے ہمیں سینڈ‬
‫کردیں۔ آپ کی تحرپر ناول ئینک و یب پر شا ئع کردی خانے گی۔ِ‬

‫‪E-mail : pdfnovelbank@gmail.com‬‬
‫‪WhatsApp : 92 306 1756508‬‬

‫ناول بینک ان تظامیہ‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 1‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫آج نارش شورو شور پر تھی نارش کے نانیِ نے ہِر چبِز کو تھ نگاِ کر رکھا ہوا تھا ۔۔ عمٹس ملک‬
‫ہاؤس شہِر سے کافی دور تھا چب تھی نارش ہونی تھی نو الیٹ خلی خانی تھی شاند یہ عالقہ‬
‫ہی دور تھا اس لتے ۔ِ ۔۔ِ نارش کا نانی اور نادل کاِ گرجنا جوف د یتے والی ہوائیں تھی ۔۔۔‬
‫اور وقت تھی رات کے شاڑھے گنارہ کا تھاِ ۔۔۔‬
‫شاہ رنگِ کی گاڑی ا یتےِ مقامِ پر آکر روکی تھی ۔جنکہ اس گاڑی پر تھی نانیِ کے قطرے‬
‫پر ہونے پڑے تھے ۔وہ۔ ئینک چیبِز اورِ وایٹ شرٹ کے اوپر ئینک ویسکوٹ اور جنکٹ‬
‫میں تھاِ وہ کوٹ کو بہت ک ِم بہیناِ تھا زنادہِ پر وہ ابہیں کبڑوں میں ملبوس رہنا تھا ۔ِ مالزم‬
‫آگے پڑھنا گاڑی کا دروازہ کھولناِ ہے‬
‫یہ الیٹ کو کنا ہوا ہے؟؟‬
‫اس نے ناہِر قدم رکھتے ہی شوال کر ڈاال ۔۔‬
‫شِر وہ نارش کی وجہ سے تجلی خلیِ گتی مگر میں نے مکینک کو نلوانا ہوا ہے ۔ِ ۔۔ِ‬
‫اس کے کبڑوں کو نارش گنال کر رہی تھی ۔‬
‫ہ‬
‫ممم تھنک ہے منڈم شو گتی ہے ۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 2‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫ا ستے آگے پڑھتے نوجھا شاندِ اس پر نارش کے نانی کا تھی کونی اپر بہیں تھا نا شاند اسے یہ‬
‫سب یسند تھا کبونکہ کونی تھی مالزم ج ھبری لے کر بہیں آنا تھا ۔۔چبِر اب نو وہِ ہال میں‬
‫ل ہو حکا تھا ۔ مالزم نے آگے سے کونی تھی جواب نا دنا تھا جو عمٹس کو چبران کر گنا‬ ‫داخ ِ‬
‫م‬ ‫ن‬ ‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬
‫یبھی وہ ا یتے قدموں کو روکنا ھے ہی ہونا ہے کہ ا ک الزمہ اینا شایس ہلکان کتے ا کے‬
‫ش‬
‫ناس آنی ہے ۔۔۔‬
‫شِر ۔۔۔وہ۔۔۔۔ وہِ ۔۔۔۔ منڈم کی طی نعت خراب ہو گتی ہے۔‬
‫مالزمہ نے نک دم رو کتے کہا شاند اشکو یہ لگنا تھا کہ عمٹس کو شوزن کے شایس خراب‬
‫ہونے کا ینا بہیں تِھا مگر وہ علط شوجھ رکھتی تھی۔‬
‫کنا ہوا ہے اشکو ۔۔‬
‫وہ نارمل انداز میںِ نوال تھا۔ِ‬
‫شِر ائکا شایس خراب ہو حکا ہے ۔۔‬
‫اجھااا۔۔۔۔۔ نو ابہنلر د یناِ تھا اشکو ۔۔ تھر تھنک ہوخانا تھاِ ۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 3‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫وہ نے حس ئینا نوال ۔۔ جنکہ اب وہ جند قدم آگے پڑھنا ہے مگر مالزمہ یبھی تھِوک ئگلتی‬
‫نولی‬
‫شِر ۔۔ِ وہ ۔۔ شرر ۔۔‬
‫انک نو ت ِم مالزموں کی زنان سے اکِ لفظ ۔۔ وہ ۔۔۔ بہیں خانا ۔۔ اب اسے آگے تھی کچھ‬
‫نولو گی کہ بہیں۔۔۔‬
‫وہ ما تھے پر نل النا ہے ۔۔۔ِ‬
‫ل ہی بہیں رہا اور جو‬
‫شِر ائکا ابہنلر بہیں ہے وہ ینا بہیں کدھِر رکھ کر تھول گتی ہے۔م ِ‬
‫ناس ہے وہ جبم ہو حکا ہے ۔۔۔‬
‫مالزمہ کا اینا ہی کہنا تھاِ کہ عمٹس کا نو مانو مبِڑ ہی گھوم گنا وہِ آنکھوں میں شرخی النے‬
‫ا یتے شاتھ آنے مالزم کی طرف دنکھنا ہے ۔۔‬
‫یہ کنا نکواس سن رہا ہوں میں ۔۔ میں عمٹس ملک ۔۔ حسکے گھر میں ہر چبِز الکھوں کی‬
‫ہیں ۔مگر اک جند ئٹسوں واال ابہنلر نک موجود بہیں۔ ۔۔ کنا اسی کے لتے ئٹسے د ی نا ہوں‬
‫ت ِم سب کو شرم سے ڈوب مرو شالو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 4‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫وہ گرج کر نوال تھا جنکہ اسکا غصہ دنکھناِ مالزم تھ ِر تھ ِر کایپ رہاِ تھا ۔‬
‫شِر مالزم گنا ہے شہر ۔۔۔۔گھر دور ہے شہ ِر سے اس لتے لیٹ ہو گناِ مگر میں اشکو اتھی‬
‫فون کرناِ ہوں ۔ِ‬
‫عمٹس اشکی نات سینا اینا انکِ آنی پرو اوپر کرناِ ہے‬
‫گھ ِر سے شہِر دور ہے مگر نمہارے ناس یہ نا نگے نو ہے نا ۔ ت ِم سب کو نو میںِ صیِح دنکھو گا۔‬
‫اتھی دقا ہو خاؤ ۔ اور صیِح سے بہلے ایتی سک ِ‬
‫ل میں دنکھانا ۔۔‬
‫عمٹس ان کو اگبور کرناِ تبزی سے سبڑھناں عبور کرناِ ہے کبونکہ اسے اس وقت شوزن کی قکر‬
‫تھی ینا بہیں اس ییجاری کا کنا خال ہواِ ہو گا ۔۔‬
‫وہ دروازے پر انک ئطر ڈالناِ اندر داخل ہوناِ ہے ۔ مگر اس کمرے کے خارو طرف اندھبرا تھا‬
‫مبری خان کدھِر ہوِ ۔۔‬
‫ئ‬
‫عمٹس اردگرد دنکھنا ہے جنکہ شوزن کمرے کے انک کونے میں یبھی ا یتے دل کے مقام‬
‫پر ہاتھ رکھتی لمتے لمتے شایس لیں رہی تھی ۔یبھی نے اخینار عمٹس کی ئط ِر اس پر خانی‬
‫ہے ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 5‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫شو مبری خان کناِ ہوا ہے ۔۔ِ‬
‫عمٹس شوزنِ کے ناس آنا اشکے شا متے زمین پر ئیب ھنا ہے مگر اب وہ اینا ہاتھ اشکے چہرے‬
‫کے قریب کرنا ہے ۔۔‬
‫میں ہوں نا ناس کچھ تھی بہیں ہو گا یس ابہنلر ال رہا ‪..‬ہے مالزم ۔۔ ت ِم کبوں بہیں اشکو‬
‫ا یتے ناس رکھتی ۔ِ دنکھو اب کیتی طی نعت خراب ہو گتی ہے ۔۔۔‬
‫ت‬ ‫ک‬‫ن‬
‫شوزن اشکی طرفِ چبران کن ہونی د تی ہے کہ کس طرح سے ا ستے اسے شزا دی ھی‬
‫ھ‬
‫کہ کھانِے میں صرف پرنانی ہوِ گی اور کچھ بہیں جنکہ وہ ا جھے سے خاینا تھا کہ اشکو یہ سب‬
‫اجھا بہیں لگنا مگر تھ ِر تھی ۔۔ وہ ا یتے لبوں کو کھولے شایس کو اندر ناہِر کر رہی تھی مگر یہ‬
‫سب تھی کٹسی کام بہیں آرہا تھا اشکے دل کی دھڑکنیں تبِز ہو خکیِ تھی حس ِم میں خانِ نام‬
‫کی کونی چبِز ہی بہیں تھی ۔ عمٹس کو اسکا ا یسے شایس لینا نے خین کر رہا تھا انک نوِ‬
‫خاموش کمرہ اورِ اوپر سے الیٹ نک بہیں تھی وہ نو کھڑکی سے خاندِ کی روستی آرہی تھی‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ک‬‫نلک ت بہ ن‬
‫ش‬
‫ل ھی یں د ھی خاِ رہی ھی کبونکہ وہ ا کی محیت ھی‬ ‫عمٹس سے اشکی یہ خالت ِ‬
‫اسکا جبون تھاِ اشکی عاسقی تھی اور سب سے پڑی نات کہ اشکی محیت اشکی وجہ سے ہی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 6‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫ئکل نف میں تھی وہ آگے کھسکتے اشکی گردن میں ہاتھ ڈالنا ا یتے چہرےِ پر جھکانا ہے جنکہ‬
‫ل تھی‬‫شوزن کیِ تبِز تب ِز شایسیں عمٹس کے چہرے اور لبوں پر گر رہی تھی یبھی وہ انک ن ِ‬
‫ضا ئع کتے ئعبِر ا یتے د ہکتے ہونے لب اشکے کھولیں لبوں پر رکھنِا ابہیں قند کر گنا وہ اشکی‬
‫شایسوں کو ئینا اسے ایتی شایسیں دے رہا تھا ناکہ اسکا شایس تھنک ہو خانے ۔ شوزن کا‬
‫ل خانے واال تھاِ اسے معلوم‬ ‫جو دل آگے ہی نے پری یب دھڑکِ رہا تھا اب نو ناہر ہی اجھ ِ‬
‫ی ن‬
‫تھا کہ عمٹس اب اسکا شایس تھنک کر کے ہی رہے گا یبھی وہ ا تی آ یں یندِ کرنی‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫شایسوں کو سبوارنے لگی ئعبِر کونی الیجا کتے ۔ وہ آرام سے اشکے لبوں کو ا یتے لبوں کی ق ند‬
‫سے آزاد کرناِ ہے ۔۔‬
‫اب کٹسا قن ِ‬
‫ل ہو رہاِ ہے شو مبری خانِ ۔‬
‫ن‬
‫وہ آنکھوں میںِ محیت النے کہنا ہے ۔ جنکہ شوزن جو آ یں یند کتے ہونے ھی ا کی آواز‬
‫ش‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫سیتی فوراِ سے انکو کھولتی ہے مگر وہ اب شایس آہستہ آہستہ سے لے رہی تھی شاند وہ‬
‫اب تھنک ہو خکیِ تھی نا تھ ِر وہ عمٹس کے جوف سے کہ وہ دونارہ سے اسے کس نا کرے‬
‫اس لتے ایسا کر رہی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 7‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫اتھو ینڈ پر تھبو مبرے ناس ۔۔‬
‫عمٹس اسکا نازوں نکڑنا اسے ا یتے شاتھ کھڑا کرنا ینڈِ کے ناس الناِ اس پر ئیبھِانا ہے‬
‫ت‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫ع‬ ‫ش خک ئ‬
‫ل کر رہی ھی ۔‬ ‫۔۔شوزنِ نو شِر جھکانے ا کے ِم کی ِ‬
‫اب شایس کنا ہے ۔۔‬
‫عمٹس اشکے لبوں کے ناس انگھوتھا رکھنا نوال جنکہ شوزن اب ا یتے شایس کو نارم ِ‬
‫ل کرنی ہے‬
‫نا شاند عمٹس کی شایسوں نے اشکو تھنک کر دنا تھا۔‬
‫ججی۔۔۔ تھنک ہے ۔۔۔اب ۔‬
‫گ‬ ‫ب‬ ‫ی‬ ‫ش‬ ‫م‬ ‫ع‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫وہ آ یں قرش پر گاڑے نولی ۔ ٹس ا کی نات کا کونی جواب د ینا کہ ھی الیٹ آ تی‬
‫ل گتی تھی ۔روستی سے ان کے‬ ‫حسکی وجہ سے اب کمرے میںِ خاروں طرف روستی تھن ِ‬
‫ل ا تھے تھے کچھ لمحوں کے لتے دونوں کی ئطریں نکرائیں تھی مگر یبھی شوزن‬
‫چہرےِ کھ ِ‬
‫عمٹس کے آنکھوںِ کی ئٹش کو نا شہتی انکو خرا لیتی ہے ۔۔‬
‫ت ِم آرام کرو مبری خانِ ۔ میں نمہارے ناس ہی ہوں ۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 8‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫عمٹس اشکو لنیتے کا خک ِم د ی نا اس پر کمفرڈ اوڑھ د ی نا ہے آج عمٹس نلک ِ‬
‫ل تھی بہلے خٹسا‬
‫بہیں لگِ رہا تھا نا شاند جندِ لمحوں کے لتے وہ ایسا ینا تھا کبونکہ وہ ہمٹشہ سے شوزن کے‬
‫لتے نے رج ِم نایت تھا مگر تھر آج ایناِ رج ِم کہاں سے آرہا تھا اشکو ۔‬
‫ن‬
‫شوزن تھی کونی ائکار نا کرنی لیٹ کر آ یںِ یند کر تی ہے ج کہ ا کے پر کس ٹس وہی‬
‫م‬‫ع‬ ‫ع‬ ‫ش‬ ‫ن‬ ‫ی‬‫ل‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫کا وہی ئیبھا اشکی ہِر انک خرکت کو نوٹ کر رہا تھا ۔ِ وہ جندِ لمحوں ئعد ئیندِ کی وادنوں میں کھو‬
‫خانی ہے جنکہ اب عمٹس تھی ئیند کی طلب محسوس کرنا اتھ کھڑا ہِوا اور یہ ئطِر ایتی‬
‫عاسقی پر ڈالنا وہاں سے ناہِر خال گناِ ۔۔‬
‫وہ ا یتے کمرےِ میں آنا آیتی جنکٹ کو انار کر صوفے پر تھینکنا ہے جنکہ وہ ابِ ایتی شرٹ‬
‫ل ہونے کا‬‫کے ئین کھول رہا تھا مگر یبھی اشکو ا یتے کانوں میں وہی القاظ گو تجے جو اشکو قا ن ِ‬
‫یبوت دیں رہے تھے ۔ اور آواز شوزن کی تھی ۔۔ان القاظوں نے انک میٹِ تھی بہیں‬
‫لگانا تھا اشکو وہی طال ِم عمٹس ینانے میں وہ تبزی سے ا یتے کمرے سے ناہِر ئکلنا شوزن‬
‫کے کمرے میں داخ ِ‬
‫ل ہوا ۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 9‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫وہ قدم پر قدم رکھنا اشکے ناس آرہا تھا ۔۔ مگر چب اشکو گھری ئیند شو نے دنکھاِ نو کچھ ن ِ‬
‫ل‬
‫کے لتے وہی رک گنا ۔۔‬
‫ت ِم تھنک کہتی ہو شو میں بہلے خٹسا عمٹسِ بہیں رہا نمہارا عمٹس بہیں رہا ۔ مگر میں ت ِم‬
‫سے پرومس کرنا ہوِ خٹسا میں اب ہو میںِ ویسا تھی بہیں رہو گا نلکہ اب اسے تھی زنادہ‬
‫طال ِم اور نے رج ِم ین کر دنکھاؤ گا حس حس نے مبرے ماضی میں ت ِم کو مچھ سے دور کنا تھاِ‬
‫میں ان سب کو ا نکے یناروں سے دور کر دوِ گا ان کو تھی نو ینا خلے کہ ا یتے ینارے کے‬
‫دور خانے پر کینا درد ہونا ہے کیتی ئکل نف ہونی ہے ۔ ایسان م ِر خانا ہے مگر تھر تھی‬
‫شایس خلتی ہے‬
‫وہ آگے پڑھنا شوزن کے ناس ئیب ھنا ہے۔‬
‫مگر مبری خان ت ِم کبوں مچھے ئکل نف د یتی ہو ت ِم ا جھے سے خانی ہو کہ مچھے اس دیناِ میں‬
‫صرف اکِ چبِز درد د یتی ہے اور وہ صرف نمہاری مبرے لتے ئفرتِ ۔ یس بہت ہوا اب‬
‫اشکو تھی جب ِم ہونا پڑےِ گا نمہیں صرف مبرا ہونا ہے صرف ا یتے عمٹس کا ۔ِ‬
‫عمٹس اشکے ما تھے پر نوشا د یناِ ہے ۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 10‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬

‫‪°°°°°‬‬

‫وہ دونوں اس وقت صیِح کے کھانے کے لتے ہال میںِ موجِود ڈاینگِ ئین ِ‬
‫ل پر ئیب ھے تھےِ ۔‬
‫مگر ہمٹشہ کی طرح مالزم اور سنف انک شای نڈ پر موجود تھے ۔۔‬
‫ت‬ ‫ب‬‫ی‬‫ئ‬
‫عمٹس کے شا متے والی کرسی پر شوزنِ ھی ھی خٹسا کہ وہ اسے ا یتے شا متے ہی بھانا‬
‫ی‬‫ئ‬
‫تھا ۔ مالزمہ نے آگے پڑھتے شوزن کیِ نلیٹ میں پرنانی رکھتی خا ہتے ۔ عمٹس اس نات‬
‫سے نے چبِر تھا مگر چب ئکا نکِ ئطِر شوزن پر گتی نو فوراِ سے نول پڑا ۔۔‬
‫مب ِم کو آج کے ئعد پرنانیِ بہیں د یتی کچھ اور دو ۔‬
‫عمٹس ایتی گردن کے گرد ئٹسو ناندھناِ نوال ج نکہ اشکی ناتِ سیتی شوزن کی ئطریں اس طال ِم‬
‫شحص پر گتی وہ یہ شوجھ تھی بہیں شکتی تھی کہ شزا جب ِم ہو خانے گی کبونکہ عمٹس کی‬
‫شزا۔ کبھی جب ِم بہیں ہونی تھی ہاں اس خال میںِ ممکن تھا کہ ایسان جب ِم ہو خانے۔ِ ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 11‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫مگر جو تھی ہو اتھی کے لتے نو وہ رج ِم کھا رہاِ تھا ۔۔ اس پر اس لتے اشکو اشکی رجمدلی سے‬
‫کنا لینا د ی نا ۔۔‬
‫خی شِر ۔۔ مالزمہ ایتی نات کہتی شوزن کی نلیٹ میں وہاں پر موجود کتی دوشری ڈیسیں‬
‫ڈالتی ہے ۔۔‬
‫آج میں آقس بہیں خاِ رہا اس لتے تم تھی ینار رہنا کہیں ناہِر خلے گے ۔‬
‫عمٹس شوزنِ کی ِطرف دنکھنا کہنا ہے جنکہ وہ تھی اشکی ہاں میں ہاں مالنیِ شِر ہالنی ہے‬
‫۔۔۔ مگر اب وہ انک جوس کے گالس کو اتھانی ہے‬
‫عمٹس ا یتے متہ میں کھانے کا انکِ جمِچ ڈال نا ہے اس کے چہرے پر بہلے جو شکون تھا‬
‫اب وہ کہیں اڑ گناِ تھا وہ اس کھانے کو ظ نط کرنا ئگلنا ہے مگر یبھی وہ ا یتِے انک ہاتھِ کی‬
‫مدد شا متے موجود نلیٹ کو زمین پر گرا د ینا ہے۔ زمینِ پر نلیٹ کے گرنے کی آواز بہت‬
‫ہی جوقناک تھی ۔۔‬
‫کنا ند ذائفہ کھانا ی نانا ہے نا کونی نمک ہے نا کونی مرچ کنا ۔۔ میں نمہیں کونی مرئضِ ئطر آنا‬
‫ہوں اجمقوں۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 12‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫وہ سنف پر گرج کر خالنا تھا جنکہ اشکی گرجتی آواز سیتی شوزن کے ہاتھ سے جوس کا‬
‫گالس ہال اور اشکے کبڑوں پر خا گرا ۔۔‬
‫کنا ت ِم کونی تجی ہو جو ت ِم سے اب انکِ گالس کو تھی بہیں نکڑنے ہونا۔۔‬
‫عمٹس شوزنِ کی یہ خرکت دنکھنا غصہ سے نوال ۔شوزنِ کو ا یسے قنل ہو رہا تھا کہ یہ اتھی‬
‫تھوڑی دپر بہلے واال عمٹس ہی ِبہیں کہ یب کٹسا تھاِ اور اب کٹساِ ینا ہواِ ہے۔‬
‫وہ ۔۔ میں خییِج کر کے آنی ہو۔۔‬
‫شوزن کنکنانے ہویبوں سے نولی ۔ جو عمٹس کو اور غصہ دنال گناِ ۔۔‬
‫کنا میں کونی ج نگلی خانور ہو جو ہر وقت مچھ سے جوف کھانی رہتی ہو ۔۔ِ‬
‫ل مت دنکھانا مچھے ۔۔‬ ‫دونارہِ سے ایتی سک ِ‬
‫اتھاؤ ان سب کو اور دقا ہوِ خاؤ بہاںِ سے اب ِ‬
‫عمٹس شوزنِ سے ناتِ کرنے کرنے ج نف پر گرج پڑا جنکہ وہ ییجارہ اب ایتی نوکری کی‬
‫دعائیں مانگِ رہاِ تھاِ ۔‬
‫اتھو مبرےِ شاتھ خلو ۔ خییج کرنے ۔۔‬
‫ک‬ ‫ن‬ ‫ش‬
‫عمٹس ا یتے ئٹسو کو ئکالناِ شوزن کے ناس آنا ۔۔ شوزن ہمی بہرو سے د تی ہے۔‬
‫ھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 13‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫اب ا یسے کناِ دنکھ رہی ہو اتھو ناِ تھ ِر میں اتھاؤ ۔‬
‫عمٹس اس نارِ شخت لہجے میں نوال تھا حسکی شحتی نا شہتی شوزنِ فوراِ سے اتھ کھڑی ہونی‬
‫ہے مگر عمٹس اسکا ہاتھ نکڑنا اسے ا یتے شاتھ کمرے میںِ النا ہے اسکا اندازِ گھسنیتے واال تھا‬
‫۔۔‬
‫وہ اشکو اندر النا ہی ہونا ہے کہ یبھی اسکا فون رنگِ ہونا ہے وہ شوزن کاِ ہاتھ جھوڑنےِ فون‬
‫کو ینک کرنا ہے مگر وہ اب کمرے کیِ کھڑکیِ کے ناس کھڑا تھا ۔۔ِ‬
‫ک‬‫ن‬
‫شوزن تھی موقعہ د تی فوراِ وارڈروب سے کبڑے ئکا تی تبز قدموں سے ناتھ کی طرف رخ‬
‫ل‬ ‫ھ‬
‫کرنی ہے مگر یبھی عمٹس اشکے قدموں کی رقنار کو نوٹ کرنا اسے ییچھے سے ئکارناِ روکنا ہے ۔‬
‫رررکو۔۔ کہاں خاِ رہی ہو ۔‬
‫وہ اسے شوال کر حکاِ تھا حشکاِ جواب وہ انک ئطِر ناتھ کی طرف کرنی د یتی ہے ۔۔‬
‫کبڑے۔۔۔۔ ند لتے۔ آپ نے۔۔۔ جود کہا تھا ۔۔ِ‬
‫ہاں میں نے یہ صرورِ کہا تھا کہ کبڑے خییِج کرو مگر یہ بہیں کہ ناتھ روم میں خا کر بہی پر‬
‫ندلو ۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 14‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫وہ اشِکی شوجھوں سے تھی ناہِر نات کر حکا تھا۔ِ‬
‫شوزن نے کبھی تھی عمٹس سے اس جنال کی نوقع بہیں رکھی تھی اس کے لتے یہ سنا‬
‫ہی شرم سے ناہِر ہوِ رہا تھا ۔۔ِ ۔‬
‫مگگر ۔۔ بہاں ۔ِ ئیبررر۔۔‬
‫وہ تھ ِر سے کنکنا رہی تھی ۔ مگر اشکی گ ھبراہٹ کو نوٹ کرناِ عمٹس ا یتےِ فون کو یند کر د ینا‬
‫ہے ۔۔‬
‫ق رکھنا ہوں تھ ِر‬ ‫نمہارا شوہِر ہوِ اس میں ایسی کون سی پڑی نات ہے نمہیں دنکھتے کاِ ج ِ‬
‫خاہے حس خال میں ہوِ ت ِم مچھے اسے کونی قرق بہیں پڑنا نو ابِ ا یتے کبڑوں کو ندلو ایسا نا‬
‫ہو کہ مچھے ند لتے پڑے ۔اور اگر میں ند لتے پر آنا نو ت ِم بہبِر خایتی ہو کہ کنا ہوگا ۔ِ‬
‫وہ ایتی نانِوں سے اسے جوف دیں رہا تھا ۔۔ اس ییجاریِ کے ناس کونی اورِ راستہ موجود تھی‬
‫بہیں تھا اس کے یس میں بہیں تھا کہ دو گز زمین ہو اور وہ اس میں دفن ہو خانے کنا‬
‫وہ اب واقع میںِ اشکے شا متے کبڑے ندلے گی بہی شوال شوجھ شوجھ کر اشکی خان خاِ رہی‬
‫تھی ۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 15‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫کنا ہوا مبری خان میں ہِنلپ کر دو ۔‬
‫وہ اشکی طرف قدم پڑھاناِ ہے ۔مگر اشکی موجودگی کو نانیِ گ ھبراہٹ سے نول ہی پڑی تھی‬
‫۔۔‬
‫ینین ۔۔۔ ینینہیں ۔۔ میں کرنی ہوںِ ۔۔‬
‫وہ اشکی نات مانِ ہی گتی تھی ۔۔۔‬
‫اوکے قاین اب خلدی کرو تھ ِر ہ ِم نے کہیں ناہِر تھی خاناِ ہے شِچ کہتے ہے لوگ کہ یبوناں‬
‫ینار ہونے ِمیں بہت وقت لیتی ہے مگر ت ِم قکر مت کرو مبری خانِ میں نمہیں وقت نو کنا‬
‫ایتی شایسیں تھی د یتے کو ینار ہو ۔۔ِ‬
‫نک م ن‬
‫عمٹس صوفے پر خاکر ئیبھا ناکہ شوزن کی آ ھوں یںِ آ یں ڈال اسے د کھ کے حشکا کونی‬
‫ش‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫قاندہ بہیں تھا کبونکہ شوزن اشکی طرف کمر کر خکی تھی ۔۔‬
‫میں یہ سب کٹسے کر شکتی ہوں ۔۔ میںِ مرر خاؤ گی مگر مچھ سے یہ سب بہیں ہو گا ۔نلبززز‬
‫ہللا خی صرف آج تجا لے نلبزز صرف آج ۔۔‬
‫وہ دل ہی دل میں ا یتے رب سے دعا گو تھی ۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 16‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫کنا ہوا ہے شو مبری خان کنا مبری ہنلپ خا ہتے ۔ رکو۔۔۔‬
‫عمٹس تبزی سے صوفے سے اتھنا ہے جنکہ اشکی ہنلپ کی آقِر د یِنا شوزنِ کو بہت ہی‬
‫ا جھے سے سمچھ آگنا تھا یبھی وہ خلدی سے مڑنی ئقی میں ش ِر کو جیحش د یتی ہے ۔‬
‫میں نے کہہ دنا نا کہ میں نمہاری ہنلپ کر د ینا ہوں تھ ِر اس میں اینا کبراناِ کس نات پر ۔۔‬
‫ادھِر آؤ مبرے ناس۔‬
‫عمٹس اب وہی کا وہی کھڑا رہا مگر اب وہ اشکو ا یتے ناس نال رہا تِھا وہِ جو اشکی موجودگیِ سے‬
‫ہی ہلکان ہو رہی تھی اب اشکے ناس نالنے پر ینا بہیں کنا ہوگاِ ۔۔‬
‫سنا بہیں مبرے ناس آؤ۔۔ِ‬
‫عمٹس اب اتجی آواز میں مجاطب ہوا۔ ۔ِ‬
‫وہ تبزی سے قدم رکھتی اشکے ناس آنی کھڑیِ ہو خانی ہے ۔۔‬
‫انارو ۔۔ وہِ سقاک لہجے میں نوال جنکہ شوزن کے چہرے پر دینِا چہاں کاِ جوف تھاِ کہ وہ یہ‬
‫سب کٹسے کر شکتی ہے مگر اسکا سقاک کہنا شوزن کو یہ سب تھی کرنے پر محبور کر گنا ۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 17‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫وہ ا یتے ہاتھو کو شرٹ کے ئیبوں کے ناس النی کنکنانے ہاتھو سے اوپر والے ئین کو‬
‫کھولتی ہے۔ جنکہ نانگیں کھڑے رہتے میں شاتھ بہیں دے رہی تھی ۔‬
‫ن‬
‫وہ آ کھیں جِھونی کرنا اشکی ہر انک خرکت کو نوٹ کر رہا تھا ۔۔ِ‬
‫شرم آرہی ہے مچھ سِے‬
‫عمٹس تبزی سے کھڑا ہوا اشکے قریب آنا اس نازک وجود کو کندھوں سے نکڑ لینا ہے‬
‫۔اس وقت کہاں خانیِ تھی شرم چب ا یتے وہاج کے شاتھ گھومتی تھی یہ خا یتے ہونے‬
‫تھی کہ مبرے ئکاح میں ہو تم ۔۔ سب خاینا ہوِ نمہارےِ اور اس کے درمنان کنا رستہ‬
‫ہے مگر ت ِم تھی ا جھے سے خان لو اشکی شزا د یتے میں زرا دپر بہیں کرو گاِ ۔۔‬
‫ت‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ک‬‫ن‬
‫عمٹس تبزی دنکھاناِ آگے پڑھنا ہے مگر اشکی قریت کو د تی ہو ھے پر ھے ہو رہی ھی‬
‫چ‬‫ی‬ ‫چ‬‫ی‬ ‫ھ‬
‫اسے بہت جوف آرہا تھا کاش وہ ا یتے ماضی میں ایسا سب نا کرنی حسکی وجہ سے اشک ِو ہِر‬
‫روز شزا ملتی تھی مگر کتی نار ایسان اتجان تھی ہونا ہے ۔۔ِ‬
‫انک نات ا جھے سے اس دماغ میں ئیبھاِ لو ۔ ت ِم مبری محیت کی بہیں نلکہ مبری شزا مبری‬
‫ق دار ہو نمہارے وجود پر صرف عمٹس ملک کا ج ِ‬
‫ق‬ ‫ئفرت مبرے دی خانے والے درد کی ج ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 18‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫ہے وہ حس طرح خاہے نمہیں شزا دےِ ناِ ِتھ ِر محیت ۔بہت خاہا تھا میںِ نے ت ِم کو مگر‬
‫شاند ت ِم امبِر لڑکبوں کو ہ ِم خٹسے لڑکوں سے بہت ہی ئفرت ہونی ہے ۔۔ مگر چبِر ۔۔ اب‬
‫اس ئفرت کو میں بہت ہی ا جھے طر ئقے سے جب ِم کرو گا یہ مت سمچھنا کہ میں وہِ نورانا واال‬
‫ت‬
‫ل تھا اور ِم اس‬ ‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬
‫عمٹس ہو جو ہِر وقت نمہارے اک دندار کو پرسناِ رہنا تھا نمہِارے ھے نا ِ‬
‫گ‬

‫ل کو اگبور کرنیِ ا یتے وہاج کے شاتھ عناسناں اڑانی تھی بہتِ خلد میں نمہارے ماضی‬ ‫ناگ ِ‬
‫کو شا متے الؤ گا تھ ِر دنکھ نا کیناِ مزا آگے چب ۔‬
‫عمٹس اشکو کندھوں سے آزاد کرنا ییچھے ہونے ایتی ہی دھن میں نوال۔۔ِ‬
‫چب نمہارا وہاج انک غریب لڑکا ہو گا ا ِورِ وہ در در کی تھوکریں کھانے گا ہِر کونی اس پرِ‬
‫تھوکے گا ۔۔ اقففِ نار انک بہایت اچبراماِ شحصیت کو نو میں تھولِ ہی گنا ۔۔ مبری شاس‬
‫۔۔ ہاہاہاہاہاہاہ۔۔ کافی دن ہو گے ہے ان کو دنکھا بہیں انکو تھی نو یناِ خلے کہ میں وہی‬
‫عمٹس ہو حسکو ابہوں نے گھ ِر سے د ھکے دے کر ئکاال تِھا ۔۔ اور سب سے پڑی ناتِ‬
‫مبرے اور نمہارے ئکاح کو خا یتے ہونے تھی اس وہاج کے شاتھ عناسناں کروانی ۔۔‬
‫وہ اب دونارہ سے ا یتے چہرےِ پر شخت ناپرات لے آنا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 19‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫نلبززز عمٹس آپ ایساِ کبوں کر رہے ہے ان سب میں ماماِ کا کونی قصورِ بہیں اور‬
‫وہا۔۔وہاج‬
‫ا ستے اتھی اینا ہی نوال تھا کہ عمٹس آگے پڑھنا اشکی جویناںِ کو نے رجمی سے دنوچ لینا‬
‫ہے۔‬
‫بہت ا جھے سے خایناِ ہو نمہیں اور نمہارے وہاج کو دو شال دور رہا تھا میں ت ِم سب سے‬
‫ت‬ ‫ب‬ ‫ن‬ ‫ت‬ ‫ک‬ ‫م‬ ‫س‬
‫ہ‬
‫ل کی چبِر یں ھی ۔سب خاینا ہوِ کہ مبری غبِر‬‫مگر یہ مت ھو کہ ھے سی ھی ِ‬
‫ٹ‬ ‫چ‬ ‫مچ‬
‫ل رنگِ دکھانا ہے ۔۔ مگر‬ ‫ل کھلتے رہے ہے اور کس کس نے اینا اض ِ‬ ‫موجودگی میں کناِ کنا گ ِ‬
‫ت ِم قکر مت کرو خان اب مبری ناری ہے اینا روپ دنکھانے کیِ نآلخر نمہاری خان ہو ای نا نو‬
‫کر ہی شکنا ہو نمہارےِ لِتے۔‬
‫اشکی گرم جھلستی شایسیں شوزن کے چہرے پر گر رہی تھی وہ کس قدر نے رج ِم ینا ہوا تھا‬
‫شوزن دلِ میں شوجھتی ہے کہ کنا کونی اینا تھی نے رج ِم کٹسے ہو شکنا ہے نے شک وہ ان‬
‫سے دو شال دور رہا تھا مگر ا ستے ایتی شاریِ عم ِر انکِ ہی گھ ِر میں انکِ شاتھ رہ کر گزاری‬
‫تھی یب نو یِہ وہ واال عمٹس بہیں تھا ۔۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 20‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫نلبزز جھوڑیں درد ہو رہاِ ہے ۔۔‬
‫وہ آنکھوں میںِ آیسو النے کہتی ہے‬
‫ہاہاہا ۔۔ِ اتھی سے یس ہو گتی نمہاری ۔ اتھی نو شاری زندگی پڑی ہے خان یب کناِ کرو گی‬
‫کبونکہ میں نمہیں انک نل تھی شزا د یتے ئعبِر بہیں رہ شکناِ ۔۔ تم میں نو مبری خان یستی‬
‫ہِے خان من ۔ اس لتے ا یتے یہ آیسو یند کرو ۔ ائکا کونی اپر بہیںِ مچھ پر۔‬
‫عمٹس ایتی نکڑ میں اور شحتی النا ہے مگر وہ اب اشکو ا یتے چہرے پر جھکا حکا تھا شاندِ وہ‬
‫اسے درد دے کر آزما رہاِ تھا مگر کبوں ۔۔ِ‬
‫کس کرو مچھے ۔ اور یب نک مبرے لبوں سے یہ لب آزاد بہیں ہو گے چب ِنک میں نا‬
‫خاہو ۔‬
‫عمٹس ایتی قرمایش سنا حکا تھا جنکہ اس وقت یہ قرمایش کا جنال شوزنِ کے زہین میں‬
‫ن‬
‫کہیں تھی نا تھا۔ شوزنِ شر جھکا لیتی ہے انک نو آ یں ِم ہونی پڑی ھی اور اوپر سے‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫عمٹس کی قرمایش۔۔ِ‬
‫عمٹس اشکی جویناں کو دنوجناِ چہرہِ اوپر کی طرف کرنا ہے ۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 21‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫سنا بہیں ت ِم نے ۔۔ِ‬
‫ا ستے ا یتے خک ِم کو خاری کر دناِ تھا اب شوزن کے ناس تھی کونی اور راستہ بہیں تھا ۔۔ وہ‬
‫ض سے ا یتے ییجلے لب کو عمٹس‬ ‫آنکھو کو زور شر یند کرنیِ اشکی قرمایش کو نورا کرنے کی غر ِ‬
‫ک‬‫عم ت ی ن‬
‫کے لبوں کے درمنان رکھ د یتی ہے ۔ ٹس ھی ا تی آ یں یندِ کرنا جودِ کو سبراب کرنے‬
‫ھ‬
‫لگا ۔ وہ سب اشکی جویناںِ کو آزاد کرنا اشکی گردن میں ہاتھ ڈالنا جود پر اور جھکانا ہے ۔ِ‬
‫شوزن کے یس سے ناہر ہو رہا تھا کبونکہ عمٹس اشکے لبوں کو نے دردی سے جوم رہا تھا‬
‫شوزن خٹسے ئٹسےِ کرنی جود کو اشکیِ قند سے آزاد کرنی ہے ۔ِ‬
‫عم۔۔ عمٹس۔۔ آپ ۔ِ‬
‫شوزن نے اتھی ایناِ ہی کہا تھاِ کہ عمٹس تھ ِر سے کس کر دئٹس ہے ۔ وہ اس نار ا یتے‬
‫ل میں تبزی کے آنا تھا ۔ مگر چب دل نے کچھ اور خاہا نو ۔ِ تبزی سے اشکی کم ِر میں‬
‫عم ِ‬
‫ہاتھ ڈالنا اسے ایتی گود میں اتھانا ہے جنکہِ قدموں کا رخ ینڈ کی طرف تھاِ ۔ شوزن کے‬
‫یس میں اب کچھ بہیں رہا تھاِ ۔ وہِ خاہ کر تھی اب جود کو عمٹس کے طل ِم سے بہیںِ تجا‬
‫شکتی تھی ۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 22‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫وہ اسے ینڈ پر بہتِ ہی پری طرح گرا حکا تھا ۔ عمٹس ایتی شرٹِ کے انک انک کرناِ ئین‬
‫کھول رہا تھا جنکہ وہ یہ عم ِ‬
‫ل بہت ہی آہستہ کر رہا تھا ۔ نا تھ ِر وہ یہ سب کر شوزنِ کو ڈرا‬
‫رہا تھا ۔ِ‬
‫ع‬ ‫ب‬‫ی‬‫ئ‬
‫شوزن ینڈِ پر لیتی اتھ کر تی ہی ہے کہ ٹس تبزی سے شرٹ کو انارنا ہواِ یں اجھال‬
‫م‬ ‫م‬ ‫ھ‬
‫د ینا ہے ۔مگر اب وہِ شوزنِ کے اوپر جھکنا اشکے وجود کی جوسبو کو ا یتے اندر انار رہا تھا ۔چب‬
‫ان گرم جھلستے لبوں سے آنی شایسوں نے طلب محسوس کی نو فوراِ سے شوزن کے لبوں کو‬
‫قند کر لناِ شوزن آنکھوں کو یند کرنی یہ سب شہہ رہی تھی ۔ مگر اس نار وہ کونی تھ ِر نور طال ِم‬
‫وہست دنکھانا شوزن کو ا یتے لمس سے درد دے رہا تھا کہ اشکی شدئیں شوزن کیِ یند آنکھوں‬
‫سے تھی آیسو لے آنی ۔۔یبھی شوزن ا یتے ہاتھوں کی مدد سے اسے جود سے دور کرنیِ ہے‬
‫مگر وہ تھی کٹسی سے ک ِم بہیں تھا ۔ عمٹس اشکے ہاتھوں کو ا یتے انک ہاتھ میں قند کرنا اوپر‬
‫کر حکا تھا جنکہ شوزنِ اب ایتی نانگوں کا اسنعمال کرنی ایتی آزادی کو رو رہی تھی ۔ عمٹس‬
‫اشکی نانگوں کے درمنان ایتی نانگِ رکھنا اشکی کم ِر کو اوپر کرنا ہے مگر وہ اب اشکی شرٹ‬
‫کے اندر ہاتھ ڈالنا اشکو اوپر کر رہا تھاِ جنکہ شایسوں کا ردوندل خاری تھا وہِ اشکی شرٹ کے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 23‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫اوپر واال ئین کھولنا اشکو کندھوں سے ییچھے کرنا ہے ۔۔ِ عمٹس ا یتے لبوں سے اشکی تھوڈی‬
‫کو جومنا اشکے گال پر لب رکھنا انکو زود سے کاینا ہے ۔ وہ اب اشکیِ گردن سے کندھوں نک‬
‫کا سفِر لبوں سے طے کر حکا تھاِ ۔ ۔ِ عمٹس اینا چہرہِ اشکے گہرے گہتے سنِاہ نالوں میں جھنانا‬
‫ا یتے اوپر کمفرڈ اوڑھِ لینا ہے ۔ِ وہ ہمٹشہ کیِ طرح شوزن کو آج تھر شزا دےِ رہا تھا ۔ مگر‬
‫اس شزا میں وہ ایتی محیت تھی جنا رہاِ تھا ۔ اشکی قریت میں خینا جوف تھا وہ صرف‬
‫شوزن خانی تھی ۔۔۔ِ‬

‫خاری ہے۔۔ِ‬
‫ئقتہ اگلی قشط میں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 24‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬

You might also like