Professional Documents
Culture Documents
عشق حق
لق
از م زارا نور
مک م
ل ناول
ناول بینک و یب پر شا ئع ہونے والے تمام ناولز کے جملہ و حقوق تمعہ مصنفہ کے نام
محقوظ ہے۔ خالف ورزی کرنے والے کے خالف قانونی خارہ حونی کی خا شکتی ہے۔ اگر
آپ ایتی تحرپر ناول بینک پر شا ئع کروانا خا ہتے ہیں نو اردو میں نایپ کر کے ہمیں سینڈ
کردیں۔ آپ کی تحرپر ناول بینک و یب پر شا ئع کردی خانے گی۔
E-mail : pdfnovelbank@gmail.com
WhatsApp : 92 306 1756508
ب
ہر طرف یس خاموشی ہی تھی دور یٹھی شارہ کا دل کٹ رہا تھا لوگوں کی نانوں سے
۔۔۔وہی زارا ا یتے ناپ کے سیتے سے لگی پڑی تھی ۔۔۔رو رو کر آیشو خشک ہو گتے ت ھے مگر
بہ ظالم دینا کو کنا ینا ۔۔۔
یٹھی جنازہ اتھانے کے لتے لوگ اندر آنے ۔۔۔انکدم ہی خاموشی کو چیرنی ہونی زارا کی
چ
یبخیں گوتجی ۔۔۔
جھوڑ دو میرے نانا کو مامااااا جھوڑو انہیں ۔۔۔خدا کنلتے نانا وایس خانے ماما نا خانے
۔۔۔اس یٹھی گڑنا کی فرناد نے وہاں موحود لوگوں کے دل زجمی کر دنے تھے ۔۔۔
یس میری تجی یس مت رو ۔۔۔نازش ینگم نے زارا کو سیتے سے لگانے حو رونی ہونی یبچے
ن گ ن ی ن ت ھ ک بی خش ن
ٹھ گئ کی آ یں سوج گئ ھی نڈھال شی زارا کو د کھ کر نازش م کا دل کڑے
نکڑے ہوگنا ۔۔۔۔
عوربیں افشوس کرنی خاخکی تھی ۔۔۔میتوں کی ندفین کی خا خکی تھی ۔۔۔یبچھے یس وہ ج ند
لوگ تھے حو نا زندوں میں تھے نا مردوں میں ۔۔۔
زارا نے کچھ کھانا نا نہیں ۔۔۔سہنل نے صوفیہ کو نل یٹ وایس النے دنکھ کر نوجھا ۔۔۔
زارا تچے کچھ کھالو ۔۔۔سہنل نے یبچے اشکے ناس بیٹ ھتے ہونے کہا حو مشلشل رو رہی تھی
خشک آیشوں کے شاتھ۔۔۔
دنکھو تچے حو انک دفعہ خال خانے وہ ۔۔۔وایس نہیں آشکنا ۔۔مگر ہم ا نکے لتے دعا کرشکتے
ہے ا نکے شکون کی انکی مغفرت کی ۔۔سہنل نے رونی زارا کو سیتے سے لگانا۔۔
اشکی انک علطی اسے ندکردار ینا گئ تھی ۔۔۔۔اس سے اسکا ناپ جھین گئ تھی۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 5
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
اب کنا تحا تھا اشکے ناس ۔۔کچھ تھی نہیں سوانے ذلت کے ۔۔۔وہ دشمن خاں اسے
کہی ئظر نہیں آنا حو اسے پرا کہتے والوں کا میہ یند کراد ینا ۔۔۔۔۔۔۔
مگر وہ ۔۔وہ کیسے کرنا کسی کا میہ یند اسکا میہ نو وہ حود ہی یند کر خکی تھی ۔۔
ک ی ں ی ں م
اہہہہہہہہ ا تی نانااااااا خدا تے وایس آخا یں ۔
ب ل
درد سے پڑینا وحود لتے وہ فرش پر نڈھال شی گری پڑی تھی کوئ اسے یشلی د یتے واال نا تھا
کونی اسے نوجھتے واال نا تھا ۔۔۔یس وہ تھی اور اشکے غم اور وہ دکھ حو اسے اب ملتے والے
تھے ۔۔۔۔
شارہ اعظم ایتی فسمت حود ینانے خلی تھی ۔۔۔خدا کی ینائ ہوئ فسمت کو تھکرا کر اس
نے حود کو ہی سب کچھ شمچھ لنا تھا ۔۔۔
ایشان خاہے چیتی کوسیش کرلے ایتی ئفدپر ند لتے کی مگر ہونا وہی ہے حو ئفدپر میں لکھا ہونا
ہے۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨
معاذ اجمد ۔۔۔۔۔۔ڈی ایس نی معاذ اجمد ۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 6
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
شارہ اعظم کا معاذ اجمد ۔۔۔۔۔زندگی کو چیتے واال معاذ اجمد ۔۔
الش ینا بیٹھا معاذ اجمد کہی کھونا ہوا تھا ۔۔۔
ہونہہ ڈی ایس نی ۔۔۔پڑا بینا تھا نا ۔۔۔اب ینا خال ذلت کنا ہونی ہے ۔۔۔
میرے بیتے کو گند کہا تھا نا حود کی یتوی ندکردار ئکلی ۔۔۔
ینگ شم ن
حو ناپ کو ماں کو ئگل گتی ۔۔۔میہ سے زہر اگلتی فرج ندہ م ۔۔۔ ع کو د تی ہوئ نولی
ھ ک
۔۔۔
دونوں ماں بیتی کو ذرا تھی لحاظ نا تھا کہ آج نازہ نازہ م یت اتھی ہے مگر انہیں نو ندلہ لینا
تھا ۔۔۔
لوگ دوسروں کی ئکل نف تحانے کم کرنے کے ایتی اضل یت زنادہ دنکھانے ہے ۔۔
ظغ م
م ضاچب کی روب دار آواز نے سب کو شن کردنا تھا۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 9
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
اب سے تھنک یندرہ دن ئعد میں زارا کا اور معاذ کا ئکاح کر رہا ہو اور رحصتی خالیشویں کے
ئعد ہوگی ۔۔۔
بہ چیر شن کر وہاں موحود لوگوں کو شایپ شنگھ گنا تھا ۔۔
ت ھ ت ت ھ کشم خش ن
ع کی آ یں آدھی یند ھی وہ یتے کو ہوگئ ھی ۔۔۔۔۔
زارا نے چیرت اور نے ئقیتی سے اس ہستی کو دنکھا حو اسے سب سے زنادہ عزپز تھی ۔۔۔
معاذ یٹھر ینا بیٹھا تھا اشکے جہرے پر کوئ ناپرات نہیں ت ھے ۔۔۔
بہ نڈھا مر کتو نہیں خانا ۔۔۔فیروزہ نے عصے سے ایتی ماں یناشہ کو کہا حو حود شکتے میں
تھی ۔۔۔
شارہ۔۔شارہ شارہ۔۔ہر وقت حو نام معاذ کے میہ میں ہونا تھا وہ اب شارہ سے زارا ہونے
واال تھا ۔۔
بہ سب سیتے کی ہمت نہیں تھی نازش ینگم میں ۔۔اتھی کچھ گھیتے ہی ہونے تھے انکی
نہن کو دفن ہونے اور تھایتوں چیشا دنور ۔۔وہ خاہ کر تھی بہ سب نا سہہ شکی کے انکی
شارہ کی خگہ زارا لے انہوں نے نو کٹھی تھی زارا کو معاذ کنلتے نا سوخا تھا نلکہ وہ نو زارا کو
ا یتے سیتے میں جھنانا خاہتی تھی ناکہ دینا کی ئظروں کے شا متے سے جھنا شکے ۔۔۔۔۔
وہ خایتی تھی کہ ائکا بینا شارہ کو یسند کرنا ہے صرف اس کے کوئفنڈیٹ کی وجہ سے وہ اس
سے دل سے یسند کرنا تھا خسے مجیت کا نام تھی دنا خاشکنا تھا مگر وہ خگہ زارا نہیں نہیں بہ
نہیں ہوشکنا نازش ینگم ا یتے ہویتوں پر ا یتے ہاتھ رکھتی ایتی چیبخوں کا گال دنانے لگی
✨✨✨✨
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 12
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
کنا مال بہ سب کرکے تمہیں ۔۔۔نازش ینگم کے لفظوں نے اسے ت ھیڑ مارا تھا ۔۔۔۔ہاں
کنا مال یناؤ مچھے ۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨
اعظم ضاچب کے قولوں کے ناتچ دن ئعد جہاں سب ا یتے معمول پر آگنا تھا ۔۔۔مگر
صرف جند لوگ تھے حو اب تھی نے شکون تھے شاہد ہی خدا ان پر رجم کرنا جنہوں نے
حود ایتی فسمت خراب کی ۔۔۔
م
فرجندہ ینگم کو نو آگ لگی ہوئ تھی چب سے غظم ضاچب نے زارا اور معاذ کے ئکاح کا
اعالن کنا تھا ۔۔۔
وہ خاہتی تھی کہ انکی شمع معاذ کی دلہن یتے حو اس گھر کی مالکن ہوگی وہی یناشہ ینگم تھی
خاہتی تھی کہ انکی فیروزہ معاذ کی دلہن یتے ۔۔۔
م ہ
ممم تھنک ہو میں ۔۔ غظم ضاچب کے نے رچی سے حواب د یتے پر فرجندہ ینگم خل
اتھی ۔۔
ہونہہہ تھاڑ میں خانے ۔۔۔انک دفع میری شمع کو نہو ین خانے دو نڈھے کو نانی تھی
نہیں دوں گی مرنے وقت ۔۔
ش ج گ ن ی ش ظ غ م م
دل یں م ضاچب کو کو تی فرج ندہ م ۔۔ ھونی م کراہٹ لتے دونارہ محاطب ہوئ
۔۔۔
تھائ ضاچب آپ نے زارا اور معاذ کا ئکاح کا ق نصلہ نلکل تھی سہی نہیں کنا ۔۔۔زارا اور
ن س ت ک ل
معاذ کا کنا حوڑ زارا مانا حوئصورت ہے پڑھی ھی ہے گر معاذ اور وہ کچھ ھی ہی یں
ہ م
ہے ۔۔۔
ناآلخر فرجندہ ینگم اینا موفف ینان کر ہی گئ ۔۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
امی کرب سے ئکارا گنا تھا خس نے نازش ینگم کے پڑھتے قدموں کو روک دنا تھا ۔۔
نہتے آیشوں کو بیتی نازش ینگم کمرے سے خلدی سے ئکل گئ ۔۔۔اگر تھوڑی دپر رکتی نو
شاہد مر خانی ۔۔۔
یبچھے زارا نے اس حوڑے اور زنور کو دنکھا حو معاذ نے شارہ کنلتے لنا تھا ۔۔۔
تھوڑی دپر میں ہی مولوی ضاچب نے ئکاح پڑھانا سروع کنا ۔۔۔
م
زارا اعظم ولد اعظم اجمد آپ کو بہ ئکاح معاذ اجمد ولد م اجمد کے شاتھ ۔۔۔قتول ہے
ظغ
۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
دنواروں پر اشکے منڈلز اشکی پرافی ہاتھوں میں لتے ہونے ئصاوپرے لگی تھی جہاں انک
دنوار پر اشکی مجیت کا ضلہ سحا ہوا تھا ۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 22
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
زارا ایتی سوحوں کے تھتور سے چب ئکلی چب دروازہ کھلتے اور یند ہونے کی آواز آئ ۔۔۔
شا متے ہی وہ سفند شلوار قم نض پر گولڈن شیروانی نہتے کھڑا تھا ۔۔۔
کنا کچھ نہیں تھا اس سحص کے ناس دولت حوئصورنی عزت مان سب کچھ ہی نو تھا
۔۔۔تھر تھی اشکی نہن نے اسے دھوکہ دنا ۔۔
معاذ نے چب ا یتے اوپر اتھتی خالی دار دو یتے میں جھا نکتے آنکھوں کی بیش نے اس نے
زارا کو دنکھا ۔۔۔
معاذ زارا کے شا متے بیٹھا ۔۔۔زارا کا خالی دار گھونگھٹ اتھانا ۔
ن
شنہری جمکتی رنگت کالی آ یں حو جنا سے کی ہونی ھی نےنی ینک ہویٹ ۔شادگی یں
م ت ھ ج ھ ک
اس نے اشکی بیشانی پر نہلی مہر ی یت کی تھی خس پر زارا حود میں ہی شمٹ گئ تھی ۔۔۔
بہ م نظر اسے شاری دینا سے زنادہ خسین لگا نو اسکا سرما کر حود میں شمٹ خانا ۔۔۔
معاذ کا دل نے اتمان ہونے لگا تھا ۔۔ہفتوں سے پڑ یتے دل پر کسی نے تھنڈک ڈال
دی تھی ۔۔۔
اسے سہنل کی نات شنائ دی خس نے اسے سراب نا شناب میں سے کسی انک چیتے کا
کہا تھا چب وہ روڈ پر مرنے خال تھا ۔۔
مک گ نگ م
اس نے زارا کا ھو ھٹ ل انار دنا تھا ۔۔۔۔۔۔
زارا نے ڈو ییہ ہیتے ہی ینڈ سیٹ کو مٹ ھتوں میں خکڑ لنا تھا ۔۔اسکا دل چیسے ڈھڑک کر یند
ہو خانے گا ۔۔
معاذ نے اشکے ہاتھوں سے ینڈ سیٹ کو آزاد کروانا ۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
✨✨✨✨✨✨✨✨
بہ معاذ اور زارا کنا یسہ کرکے سونے ہے امی ۔۔۔
فیروزہ حو کب سے گھڑی پر ئظریں جمائ معاذ کے آنے کا ای نظار کر رہی تھی ۔۔۔
زارا کو اس نے چی تھر کر ند دعا دی تھی ۔مگر انک تھی عرش پر نا گئ تھی ۔۔۔
اتھی وہ دونارہ نولتی چب معاذ زارا کا ہاتھ خانے شیڑھتوں سے اپرنا دنکھانی دنا ۔۔
ہلکے کام واال فراک گرین فراک نہتے نالوں کو چیناں میں قند کتے سر پر دو ینا نہتے زارا خشکے
جہرے پر سرچی تھائ ہوئ تھی ۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 27
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
دونوں کو دنکھ کر فیروزہ خل اتھی تھی ۔۔۔
حو لگ ہی ا یتے خسین رہے تھے ۔۔
م
غظم ضاچب ا یتے تھائ سے کنا وعدہ نورا نونے دنکھ کھل ا تھے تھے ۔۔۔
ک ن ل ش ع
ا الم و م نانا ۔۔۔
ت ش ن ج ش ظ غ م
زارا نے م ضاچب کو الم کنا ہوں نے اتھ کر ا کی بیشانی حومی ھی ۔۔۔زارا کے
ت ک ک ئ ظ غ م
جہرے پر جھائ حوشی نے م ضاچب کی ل ف م کردی ھی ۔۔۔
ن
زارا انہیں نہت ہی عزپز تھی حو دینا کی ت ھیڑ میں تھول تھی مغصوم تھول ۔۔۔جنہوں
نے اسے ا یتے بیتے کے نام کردنا تھا ۔۔۔
آؤ میرا بینا بیٹھو ناسیہ کرو ۔۔۔
ظغ م
م ضاچب نے زارا اور معاذ کو ناسیہ کرنے کا کہا ۔۔
فرجندہ اور شمع کا نو نوالہ ہی زہر ہوگنا تھا ۔۔دونوں کو دنکھ کر۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨
میں تھانے خا رہا ہو ۔۔۔۔دو ہفتوں سے جھیتوں پر تھا اب نو خانا ہے نا ۔۔زارا کو کندھوں
سے تھام کر معاذ نے اشکی جھکی آنکھوں کو دنکھتے ہونے کہا۔۔
تھر۔۔تھر کنا زارا کے تھر پر معاذ نے نوجھا ۔۔۔
تھر آپ کب نک آنے گے ۔مچھے ماں نانا کی فیر پر خانا ہے نلیز ۔۔۔زارا نے انک ام ند
سے اشکی طرف دنکھا ۔۔معاذ کو زارا پر اس وقت نے تحاشہ ینار آنا حو سروع سے ہی ایسی
ہی تھی ۔۔ضد تھی صرف معاذ سے کرنی تھی وہ تھی ایسی چیسے ضد نہیں نات کر رہی کو
۔۔۔
اوکے لے خاؤ گا میں تمہیں لنکن تمہیں ینا ہے نا نانا نہیں خانے دے گے مگر تھر تھی
میں ایتی خان کو لے خاؤ گا ۔۔۔
تم ۔۔تم نہاں کنا کر رہی ہو ۔۔حو پرمی حو مشکراہٹ کچھ دپر نہلے تھی وہ اب عایب ہو کی
تھی اشکی خگہ انک دم عصے اور ئفرت نے لے لی تھی ۔۔۔
انک جھنکے سے شارہ کو جھوڑنے معاذ عصے سے خال گنا یبچھے وہ حو زمین پر گری تھی انک
دم اتھ کر اشکے یبچھے گئ ۔۔۔۔مگر زارا کو معاذ کا ہاتھ نکڑے دنکھ اشکے قدموں میں زتجیر
ڈال دی تھی ۔۔۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
معاذ حو عصے سے شیڑھناں اپر کر خانے لگا نو زارا کی آواز پر نلنا حو ہاتھ میں ئفن ل تے کھڑی
تھی ۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 31
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
شںیں ۔۔زارا نے خانے معاذ کو آواز دی تھی۔۔۔شنابیں معاذ نے تھی اشکی کے انداز
میں حواب دنا ۔حو عصہ تھا وہ نو چیسے ہوا ہوگنا ہو ۔۔۔
بہ ئفن لے خانے آپ نے ناسیہ تھی سہی نہیں کنا وہاں پر کھا لی چیتے گا ۔۔۔زارا نے
ئفن معاذ کی خایب پڑھانا خا نے ئفن کے شاتھ زارا کا ہاتھ تھی تھام لنا تھا ۔۔۔
میری آج سے نہلے کٹھی ایتی قکر میری ماں نے تھی نہیں کی ۔۔تمہارے میری قکر کرنا مچھ
سے ئظریں جھکا کر نات کرنا میری عزت کرنا ہمیسہ مچھے کھیبجنا آنا ہے ۔۔اسے کھونا مت
۔۔۔۔معاذ زارا کی بیشانی حوم کر ناہر گاڑی کی طرف گنا جہاں اشکے شناہی نے اشکے لتے
دروازہ کھوال ۔۔
یبچھے زارا صرف اشکی نات کو سوجتی رہی گئ کہ وہ کنا کہہ گنا ہے ۔۔۔۔۔
اوپر کھڑی شارہ کی آنکھوں میں کسی نے پیز مرچیں تھینک دی چیسے ۔۔وہ ا یتے آیشوں کو
جھنا تھی نہیں شکی چب زارا کی ئظر اس پر پڑی تھی ۔۔۔
اس نہلے زارا اس نک خانی وہ تھاگتی ہوئ کمرے میں یند ہوگی ۔۔۔
تھی ۔۔۔
چچج
چچچ رونا نہیں بہ سب سچ ہی نو ہے کنا لی معاذ نے شارہ سے اخازت نہیں نا اور تم
نو۔۔۔اتھی وہ مزند زہر اگلتی چب انک تھاری مردابہ ہاتھ کا ت ھیڑ پڑا تھا ۔۔۔زارا اہم کر
یبچھے ہوئ تھی ۔۔معاذ حو ایتی انک قانل تھول گنا تھا وہ لیتے نلنا مگر فیروزہ کو زارا کو ڈرانے
دنکھ کر آنے سے ناہر ہوکر فیروزہ کو ت ھیڑ مارا تھا ۔۔۔۔
فیروزہ نو فرش پر گر کر دونارہ نا اتھ شکی جنکہ معاذ زارا کا ہاتھ نکڑ کر اسے اوپر لے گنا ۔۔۔۔
فیروزہ ۔۔۔ففیروزہ کنا ہوا میری تجی ۔یناشہ ینگم حو ت ھیڑ کی آواز پر کچن سے ناہر آئ تھی
فیروزہ کو زمین پر گرے دنکھ اشکے ناس آئ ۔۔۔
خشکے میہ سے حون ئکل رہا تھا ۔۔کنا ہوا میری تجی ۔۔
امی۔۔امیتی مچھے مچھے ۔۔مچھے معاذ نے مارا ہے۔۔فیروزہ نے رونے ہونے یناشہ ینگم کو
ینانا ۔۔۔معاذ ۔معاذ نے کیسے تم پر ہاتھ اتھانا اشکی ایتی خرات کیسے ہوئ ۔۔یناشہ ینگم نو
عصے سے کھول اتھی تھی ۔۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
کنا نات ہے یناشہ کتو خال رہی ہو ۔۔۔اعظم ضاچب نے یناشہ کے نو خالنے پر نوجھا ۔۔کنا
ہو ہے تھائ ضاچب بہ نو جھے کنا نہیں ہوا ہے ۔۔۔ا نکے بیتے نے میری بیتی پر ہاتھ
اتھانا ہے نالنے اسے اتھی قورا۔۔
ل ن جبیی نگ چ
یناشہ م تی ہوئ معاذ کو النے گی ۔
✨✨✨✨✨✨✨✨
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 37
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
معاذ نے زارا کو کمرے میں صوفے پر بیٹھانا اور دروازہ لوک کنا ۔۔۔
تم تھنک ہو میری خان ۔معاذ نے اشکے ہلکے کا بیتے وحود کو دنکھا حو حوف کایپ اتھی تھی
اشکی عصے تھری آواز پر ۔
چی ججی میں تھنک ہو ۔زارا نے مشکرانے ہونے حواب دنا ۔۔
دنکھ رہا ہے کہ کیتی تھنک ہو تم ۔۔معاذ نے اشکے کا بیتے وحود کو سیتے سے لگانا تھا جنکہ
ت کن
زارا اشکے لمس کو مخشوس کرنی آ یں یند کر گئ ھی حو اس ھنانک دینا یں اسکا محافظ تھا
م ت ھ
اسکا شابہ تھا ۔اسکا لناس تھا خس میں وہ جھتی ہوئ تھی ۔۔
معاذ اشکی کمر سہالنے لگا تھا خس کو تحار ہونے لگا تھا ۔
سروع سے ہی ایتی نازک تھی اشکی زارا کب ہی وہ کسی کو اس کے ناس تھنکتے نہیں د ینا
حو اسے ینگ کرنے تھے ۔
معاذ حو صروری قانل لیتے آنا تھا وہ نو تھول ہی گنا تھا ۔
یس قکر تھی نو زارا کی خشکا بین دن سے نہلے تحار نہیں اپرنے واال تھا ۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
ب
نازش ینگم زارا کے سرہانے یٹھی اشکے سر پر تھنڈی بیناں رکھ رہی تھی ۔اتھی نو اشکے
ماں ناپ کو قوت ہونے دو ہفتے ہی ہونے تھے کہ انکی نازک پری پر ئکل نقوں کے نہاڑ
نوٹ پڑے تھے اگر معاذ نا ہونا نو شاہد زارا تھی زندہ نا ہونی حو ناپ کے خانے کہ ئعد اور
تھی خشاس ہوگئ تھی ۔۔
چب سے معاذ گنا تھا زارا کا تحار پڑھنا ہی خا رہا تھا ۔نازش ینگم کے اسے سوپ نالنے
کے ئعد دوائ تھی دی تھی مگر اسکا تحار حوں کا نوں پرفرار تھا
زارا کے سر پر یتی رکھتے انہیں شارہ کی انک دم ناد آئ حو دو ہفتوں سے آگ میں خل رہی
تھی ۔۔کسی نے اشکے تحار پر نوجہ نا دی تھی ۔۔نہلے اگر اسے ہلکا شا زکام تھی ہونا نو معاذ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 39
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
ھ کش سک ت ن
شاری رات اشکے تحرے پرداست کرنا تھا مگر اب نو معاذ نے ا کی ل ھی د تی نا
خاہی تھی۔
تمہاری بیتی ندکردار ہوخکی ہے میں اسے ا یتے بیتے کی یتوی نہیں رہتے دوں گا خس کو سب
مچ ش
نے عیرت کہہ رہے تھے ھی ۔۔
ت کن ن ی غ م م
ا نکے کانوں یں م ضاچب کی آواز آئ ۔۔نازش م نے کرب سے آ یں یند کی ھی
ھ گ ظ
۔۔
غ م
معاذ اور زارا کے ئکاح کی رات نازش ینگم نے م ضاچب سے نات کی ھی ۔
ت ظ
آپ کیسے شارہ کی مرضی کے ئغیر زارا کا ئکاح معاذ کے شاتھ کرشکتے ہے ۔شارہ اب تھی
غ م
معاذ کی یتوی ہے اور زارا کی نہن تھی ۔۔نازش ینگم نے م ضاچب سے درد سے
ظ
پڑ یتے ہونے نوجھا ۔جنہوں نے اینا پڑا ق نصلہ کر دنا تھا ۔۔
نازش ینگم کو م نظر دھندال ئظر آنے لگا تھا وہ تھوٹ تھوٹ کر رونے لگی تھی ۔ کیتی
غ م
تھنانک حف نفت تھی انکی شارہ کی حو انک ناخاپز گند تھا دینا والوں کی ئظر میں ۔۔ م
ظ
ضاچب نے نو کٹھی تھی شارہ کو ا یسے نہیں کہا تھا مگر آج وہ خد سے زنادہ نلخ ہو گتے تھے
۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨
یناشہ ینگم سب کے شا متے ایتی نے عزنی پر کڑوا گھویٹ نی کر رہ گئ تھی مگر انہوں نے
سوچ لنا تھا کہ وہ معاذ سے کیسے ندلہ لے گی ۔۔
کنا ہوا اگر معاذ نہیں ہے میری بیتی کی فسمت میں نو ۔
ماہر نو ہے نا اس گھر کی آدھی خاینداد کا مالک ۔۔
انک یس انک نار ماہر ناہر سے آ خانے فیروزہ کو اشکی دلہن ینا کر ہی دم لو گی ۔۔
یناشہ ینگم ا یتے کالے م نصونے ینانے لگی تھی ۔۔
بہ نو سب خا یتے تھے کہ شارہ ماہ رخ نے گود لی تھی مگر حف نفت سے کونی وافف نا تھا
اشی لتے زارا اور معاذ کے رشتے پر کسی نے زنادہ اعیراض نہیں کنا تھا ۔
✨✨✨✨✨✨✨✨
✨✨✨✨✨✨✨
✨✨✨✨✨✨✨✨
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
ہمارے میں گھر میں آنا خانا لگ گنا تھا ۔تھر چب ۔تھر چب انک دن میرے نانا کو اینک
✨✨✨✨✨✨✨✨✨
زارا چب سو کر اتھی نو معاذ کمرے میں نہیں تھا وہ شمچھ گتی تھی کہ وہ آفس خا حکا ہے ۔
زارا فریش ہوکر یبچے اپری جہاں سہرام کو دنکھ کر اسکا وحود کا بیتے لگا تھا۔جنکہ سہرام نے زارا
کو دنکھا حو ینلے شلوار قم نض میں پری لگ رہی تھی ۔اشکی جمکتی شنہری رنگت پر ینال ل ناس
نہت جچ رہا تھا ۔
ایتی آنکھوں میں اشکے وحود کا انکسرے کرنا سہرام اشکی خایب پڑھتے لگا تھا مگر زارا اس سے
نہلے ہی اوپر ا یتے کمرے میں خلی گئ ۔۔اسے ہمیسہ سہرام کی عل نظ ئظروں سے سجت حوف
آنا تھا۔
واہ تھئ واہ کنا فسمت نائ ہے تم نے۔اہ معاذ اجمد آہ ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 52
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
سہرام صوفے پر گر کر معاذ کی فسمت پر رشک کرنے لگا تھا ۔
نہلے وہ سفند نلی اور اب بہ شنہری پری دونوں تم ہی لے اڑے۔وہ تھنڈی آہیں تھرنے
لگا تھا ۔چب فرجندہ ینگم کی آواز آئ ۔
سہرام میرا تحا کیسے ہو تم تھنک ہو ۔فرجندہ ینگم ا یتے اکلونے مگر نہایت ہی آوارہ بیتے کو
دنکھ کر اسے ینار کرنے لگی تھی ۔۔
اجمد وال حو معاذ کے دادا اجمد علی نے یتوانا تھا ۔
غ م
اجمد علی ناک آرمی کے میں چیرل رہ خکے تھے ان کے خار بیتے ہے سعد اجمد ،م
ظ
اجمد،اعظم اجمد،اور قانق اجمد ۔۔۔اجمد علی کی انک ہی بیتی ہے فرجندہ ینگم ۔
سب سے پڑے سعد اجمد حو ناک قوج میں ہی تھے اور کینان تھے انہیں دہست گردی
کے مفا نلے میں ناتچ گولناں لگی تھی ۔ا یتے نانا کی طرح وہ تھی نہت نہادر تھے انہوں
نے آتھ میں سے جھے دہسنگردوں کو ایتی گن سے جہٹم نہبحانا
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
زارا ۔زارا ۔معاذ نے دروازہ کھوال نو اندر سے لوک تھا ۔اس نے زارا کو آواز دی ۔
ب
زارا حو اندر شکڑی شںیتی یٹھی تھی معاذ کی آواز پر قورا اس نے دروازہ کھوال ۔
کہا تھے آپ ایتی دپر ہوگئ انکو۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
امی ۔۔امی نلیز امی آپ معاذ کو کہے نا کہ وہ مچھے معاف کردے۔۔مم۔میری جج خگہ مم
مچھے وایس دے دےنا۔تھوٹ تھوٹ کر رونی شارہ نازش ینگم کی گود میں میہ جھنانے رو
رہی تھی ۔اکے آیشو نازش ینگم کے دل پر گر رہے تھے ۔وہ کٹھی تھی ایتی نے یس نہیں
ہوئ تھی حو آج وہ ہو رہی تھی ۔۔انکی آنکھوں کا نور انکی آنکھوں کی تھنڈک کو انک علطی
ندکردار ینا گئ تھی ۔۔ماں تھی وہ اشکی ۔۔اشکی ناکدامتی کی گواہ تھی مگر خسے ہونا خا ہتے تھا
وہ دوسری کا یناہ النا تھا۔۔
امںیتی ۔امتی نلیز معاذ کو کہے مچھے معاف کردے ۔میں میں اب تھی ضاف ہو ناک دامن
ہو امی ۔ہحکناں لیتی شارہ کا شایس یند ہونے لگا تھا جنکہ نازش ینگم نے اسے آعوش میں
لے کر ایتی چیبخوں کا گال دنا دنا تھا ۔۔ائکا دل کنا خاکے معاذ کا گرینان نکڑے کہ اشکی
مجیت ایتی سستی تھی کہ انک علطی پر زارا اشکے دل میں شما گئ اسکا عشق ین گئ کنا ایسی
✨✨✨✨✨✨✨✨✨
اجمد وال کا شنڈی روم حو کسی الپیرپری کے چیشا تھا جہاں اجمد ضاچب ا نکے بیتے بیٹھ کر
نات ج یت اور مظا لع کرنے تھے ۔بہ خگہ گھر کے ہر فرد کو نہت یسند تھی ۔خرمن طرز کی
یتی الپیرپری نہت حوئصورت تھی اکیر گھر آنے والے مہمان اشکو دنکھا کرنے تھے انکی
حواہش ہونی کہ وہ اس الپیرپری کو د نکھے ۔
اشی الپیرپری کے کونے میں رکھی آخری الماری حو ئظاہر کنانوں کی تھی مگر اشکی انک
کناب کو ہنانے سے وہ اندر کھل خانی تھی ۔
رات کے اندھیرے میں انک کاال شانا الپیرپری میں داخل ہوا تھا ۔دنے ناؤ خلتے وہ لمنا حوڑا
نوحوان نلنک ہوڈی نلنک بی یٹ نہتے ہونے تھا خس اس کناب کو ہنانا اور انک رسیہ ینا
تھا خس سے وہ نوحوان اس میں داخل ہوا تھا ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 59
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
اندر عج یب شا شما تھا اشکے اندر خانے ہی الماری نہلے چیسی ہوگئ تھی ۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨
شںیں ۔۔زارا حو صبح تماز پڑھ کر نالوت کرنے کے ئعد معاذ کو اتھا رہی تھی اشی کے خکم
پر ۔
آپ شن کتو نہیں رہے خان ۔۔ینگ آکر وہ وہی اشکے ناس بیٹھ گئ ۔روہایسی صورت لتے وہ
بیٹھ کر اسکا کندھا ہالنے لگی تھی ۔۔خان خان خایںین اتھ خانے آپ ۔۔معاذ کے ذرا
سے تھی یس سے مس نا ہونے پر وہ اس پر انک گھوری ڈالتی ناہر خلی گئ ۔
انک دم سے معاذ کے جہرے پر مشکراہٹ آئ تھی وہ اتھ نو اشکی نالوت کی آواز پر ہی
گنا تھا مگر ینگ کرنا ڈی ایس نی ضاچب کا فرض تھا نا ۔
آہ کیتی خسین صبح ہے میرے مالک ۔ایتی خسین یتوی ایتی خسین ماں اور ایتی ند تمیز
دوست ۔شکر ادا کرنے ہونے آخر میں کشف کو صرور کوشا تھا حو اینا کام اس پر تھوپ گئ
تھ ی ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 60
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
معاذ نے اتھ کر نہا کر تماز پڑھیں تھی ۔۔مسحد سے وایس آنے ہی وہ قورا ینار ہوکر ڈنونی
پر خال گنا تھا ۔
اشکی لڑکی کا کنا معاذ نے دو دن میں ہی خل کردنا تھا اس لڑکے کو نکڑ کر اسکا مونانل
ل یپ ناپ وعیرہ جنک کرکے وہ تمام ئصوپروں کو اس نے ڈشیرونے کر دنا تھا جنکہ اس
سحص کو جنل میں ریپ ہراشمیٹ اور نلنک منلنگ کے کیس میں اندر کردنا تھا جہاں
اشکی ایتی زپردست مشاج کی تھی اسکا رب ہی خاینا ہے ۔
اب تھی وہ اشی لتے ئکال تھا خلدی انک نو سع یب کو نک کرنا تھا ج نکہ شاپیر کراتم کے
کیس سولو کرنے تھے ۔
اب تھی وہ ا یتے آفس میں بیٹھا کیسیز دنکھ رہا جہاں ناخانے کیتی لڑکتوں کو نلنک منل
کرکے ان سے اینا مظلب نورا کنا گنا تھا ۔زنادہ پر کیسیز ینار مجیت کے تھے آج نوای یٹ پر
آکر اسکا دماغ ماؤف ہوا تھا ۔دو ماں ناپ حو ا یتے تخوں کو نابیس یںیس شال ینار اور مجیت
سے نا لتے ہے وہ تچے بین نول پر ینار میں گرقنار ہوخانے ہیں جنہیں ماں ناپ کا ی نار اس
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 64
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
سع یب حو معاذ کے شاتھ ہی ڈی ایس نی تھا نہاولتور کا حو نہاں انک اہم کیس کے
شلشلے میں آنا تھا ۔وہ معاذ اب اس عالفے میں تھے جہاں سب کچھ انکی کنیرول میں تھا
وہاں کے ایس ا تچ او کو سسںینڈ کر دنا گنا تھا نا صرف وہ نلکے کی اور تھی حو اس خرم میں
شامل تھے وہ حولدار اور اشکے شاتھتوں کو سع یب نے تھانے میں یند کرکے انہیں عیرت
ناک سزا دی تھی ۔یس نہت ہوا تھا ہر خگہ ریپ کیسز
ہر خگہ زنا درندگی ۔ہر خگہ یس بہ ہی سب ہورہا ہے نا عورت گھر میں محقوظ ہے نا ناہر
لے دے کر اگر ہم کچھ کرنے ہے نو لناس پر ی نفند اکنلی کتو گئ ایشا لناس کتو نہنا حود
دعوت دی چیسی گندی ذہی یت ہر خگہ تھری پڑی تھی ۔
کوئ ان سے بہ نوجھتے واال نہیں تھا کہ حو گھر میں سو رہی تھی وہ کنا نے لناس سو رہی
تھی ۔حو تجی ناہر کھنل رہی تھی نو کنا اسکا لناس خراب تھا ۔محرم کے شاتھ خاؤ
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
✨✨✨✨✨✨
بین نولیس والوں کو مار دنا گنا وہ تھی میرے عالفے میں مچھے ینا تھی نہیں خال۔۔۔بینل
کے گرد بیٹ ھے وہ بین لوگ پڑے پریشان ت ھے کل سے نورے منڈنا میں خل خل تھی کہ
بین نولیس والوں کو ائکاؤپیر کیس میں مار دنا گنا ۔اور اس سب میں سب سے اہم نات
وہاں کے شناشی لنڈر کا کردار تھا حو سوالیہ یشان ین گنا تھا کہ اشکے عالفے میں نولیس
والے عورنوں کی عزت کے لنیریں ہیں ۔ہر طرف یس بہ ہی چیر تھنلی ہوئ تھی ۔۔۔
معاذ اب کنا کرنا ہے۔۔سع یب نے کشف کی طرف دنکھتے ہونے معاذ کو کہا جنکہ کشف
اشکو حود کو نکنا ناکر عصے تھول گئ ۔سع یب نے پڑی مشکل سے اینا فہفہ ضنط کنا تھا جنکہ
معاذ نے میہ یبچے کرکے مشکراہٹ جھنانی ۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 68
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
مچھے کنا ینا تم تھی ڈی ایس نی ہو ۔ڈی ایس نی زور د یتے معاذ ایتی سیٹ سے اتھا تھا
۔۔میں نو خارہا ہوں گھر اب تم دونوں بہ کیس سولو کرنا اوکے ۔معاذ آنکھ ونک کرنا آفس
سے ئکال تھا اسے ماہر کے آنے کی چیر ۔ل گئ تھی اب وہ اشکی کالس لیتے خا رہا تھا ۔۔
تھی ۔چب یبچھے ہنا ایس نی ضاچیہ گلنار ہوگئ تھی ۔۔
۔اشکی ناک سے ناک مال کر ینار سے کہتے آخر میں روڈ ہوا تھا دروازہ کھول وہ ناہر خال گ نا
جنکہ یبچھے وہ گم شم شی کھڑی تھی چب ہارن کی آواز آئ نو ہوش میں آنی ناہر کی خایب
ئکلی جہاں وہ گاڑی میں اسکا ای نظار کررہا تھا ۔۔۔دینا اجھائ پر قاتم ہے نہاں نہت ا جھے
اور نہت پرے دونوں ہے ۔۔کشف کو حود پر فحر ہوا تھا حو اسے عزت ینار اور اعینار واال
سوہر مال تھا ۔وہ ا یتے رب کی شکر گزار تھی نہت ۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
غ م
خلو اندر کسی نہی کھڑے رہتے کا ارادہ ہے سب کا ۔ م ضاچب نے سب کو اندر لتے کا
خ ظ
ت ن ب س س ت کھ ھ کن شم ن
کہا ۔ماہر کو د کھ ع کی آ یں ل گئ ھی ۔وہ ا یتے تی ادا یں د کھانے لگ گئ ھی
گ خ ن ت ک ئ ت ن
۔حو ماہر نے انک ظر ھی نا د ھی ھی ۔جنکہ اسے د کھ فیروزہ میہ ینانی لی تی ۔
ماہر ۔۔۔وہ حو ایتی دھن میں خا رہا تھا شارہ کی آواز پر اشکے قدموں کو پرنک لگے تھے ۔اس
نے یبچھے مڑ کر دنکھا ۔جہاں غمزدہ نڈھال شی شارہ کھڑی تھی ۔حو تھاگ کر اشکے گلے لگی
تھی ۔۔تھوٹ تھوٹ کر رونی شارہ کو ماہر نے گلے سے لگانا تھا اشکے نالوں پر ا یتے لب
رکھنا ماہر اسے چپ کروانے لگا ۔۔خلو نہاں سے خلو اگر تھٹھو خاچی نے دنکھ لنا نو تمہارا
کردار خراب کر دے گی ۔شارہ نے ڈرنے ہونے ماہر سے کہا حو اشکی نات پر ایتی مٹ ھناں
یند کی ۔
ماہر شارہ کو لے کر کمرے میں آنا ۔ا یتے مظتوط تھائ اور نہیرین دوست کو نانے ہی شارہ
شکون میں آگئ تھی ۔
پرقنکٹ سین ہے تھائ کنا نات ہے تم بیتوں کی واہ واہ کنا نات ہے ۔تم بیتوں نے نو
ق
لمی اداکاروں کو تھی یبچھے جھوڑ دنا رونے دھونے میں واہ واہ
کیشا ہے نو کتے ینا ہے کینا ناد کنا کرنا تھااا میں وہاں تچھے ۔ڈی ایس نی عرف نے عیرت
نہتونی۔ماہر معاذ کو زور سے گلے لگانا سروع ہوحکا تھا جنکہ معاذ ا یتے نام شن کر نے ہوش
ہونے لگا تھا ۔ئعتی وہ اب نے عیرت ڈی ایس نی تھا ۔خاہے حو مرضی ین خاؤ دوستوں
کی ئظر میں کھونے ہی رہتے ہو۔
ہونہہ پڑا آنا ناد کرنے واال ۔ا یتے آنے کی نو چیر نا دی نو نے کمیتے ۔معاذ کس نے اس سے
تھی زنادہ زور سے اسے گلے لگانا تھا ا یتے شکوے جھاڑنے لگا جنکہ یبچھے وہ دونوں میہ
کھولے چیرت سے انہیں دنکھ رہی تھی حو کنل ین کر کھڑے تھے ۔۔
بہ کیسی مجیت ہے تھائ حو انک علطی پر دوسری کو خگہ دے گئ ۔کنا شارہ کو شم یٹ
نہیں شکنا تھا نو کنا اشکے کردار کو ضاف نہیں ینا شکنا نو ۔ماہر نے معاذ کو دنکھا حو اشکے ہر
دکھ ہر حوشی کا شاتھی تھا اسکا نہیرین دوست تھا نار تھا وہ اسکا ۔
تچھے کنا لگنا میں نے شارہ کنلتے کچھ نہیں کنا ہوگا ا یسے ہی جھوڑ دوں گا میں ۔ہاں معاذ
نے مہار کی آنکھوں میں دنکھتے ہونے کہا ۔یتوی ہے وہ میری ۔۔میری نہلی مجیت اور
آخری تھی ۔۔ینا ہے مجیت عزت شکھانی ہے اچیرام شنکھانی ہے چب عشق جتون ین
خانا ہے ۔ایتی چیز کسی کے ناس پرداست نہیں کر شکنا ۔عشق میں ایشان نے رجم ہو
خانا ہے جنکہ مجیت میں رجم دل ۔شارہ نے میرا اعینار نوڑا میری عزت کی دھجناں اڑا دی
میری مجیت ناؤں نلے کحل دی اس نے ۔نے یسی سے کہتے معاذ نے ینڈ سے ینک
لگانے جنکہ ماہر اسے ہی دنکھ رہا تھا حو دو عورنوں کے عشق مجیت کا سنکار ہوحکا تھا ۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
ش
دنکھو اب زنادہ سے زنادہ تم ماہر پر روابہ د ینا اشکی ئظروں میں رہنا تم ھی اور ہاں زارا
مچ
✨✨✨✨✨✨✨✨✨
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 77
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
میں شارہ کو ائصاف دلوا کر ہی دم لو گا ۔۔یں اشکے داغ دھو دوں گا ۔لنکن میں اشکے لتے
زارا کو نہیں جھوڑوں گا ۔وہ نہت مغصوم ہے نار اسے بہ دینا نوچ کھانے گی ۔میرا وعدہ
ہے شارہ کو تھی یتوی کا فرجہ دوں گا ۔اگر میں نے اسے ظالق دے دی نو لوگ اسے
چیتے نہیں دے گے ۔معاذ ماہر کو دنکھنا کہتے ہونے کھڑا ہوا تھا
✨✨✨✨✨✨✨✨✨
جھوٹ کم نولوں معاذ تم نے کٹھی شارہ سے مجیت نہی کی ۔اسے زپردشتی تمہاری مجیت ینانا
گنا ۔مین تمہیں چب چب سے خاینا ہو چب تم نے نولنا سروع کنا تھا ۔تم صرف زارا سے
مجیت کرنے ہو شارہ کو صرف ماما کی وجہ سے خاہا ہے تم نے ہر خگہ حود ذلنل مت کرو بہ
ن ش
کہ کر کہ تم۔ اس سے مجیت کرنے ہو ۔ ھے عاذ حو خانے لے ڈور اوین کرہا تھا ماہر کی
ک م چم
آواز پر جم گنا تھا ۔۔وہ وہاں سے ئکال اشکے خانے پر ماہر نے افشوس سے اسے دنکھا حو خکی
میں یس رہا تھا ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 78
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
ا یتے کمرے میں آکر اس نے ڈور الک کنا۔دروازے سے ماتھا ئکا کر وہ وہی کھڑا ہوگنا ماہر
اسکا خگری دوست تھا حو لمچے میں ہی اشکی آنکھوں میں دنکھتے شاری نات خان گنا تھا
۔۔۔خان ۔خان کنا ہوا ہے آپ کو آپ تھ نک ہے ۔زارا حو واسروم سے ئکلی تھی معاذ کو
دروازے سے لگا دنکھ گ ھیرا کر اشکے ناس آئ ۔خان کنا ہوا طی نغت تھنک ہے آنکی ۔اشکے
جہرے کو ہاتھوں کے ینالے میں لیتی زارا اس سے نوجھتے لگی چب معاذ نے انک ج ھنکے
سے اسے حود میں تھیبحا تھا ۔زارا کو لگا آج ہی شاری ہڈناں نوٹ خانے گی ۔۔اشکے نالوں
میں میہ جھنانے معاذ اشکی گردن پر ا یتے لب ر ک ھے تھے ۔زارا کا اشکے لمس پر دل کایپ
اتھا تھا ۔جنا اور سرم سے نلکیں تھاری ہوگئ ۔تمہاری حوستو کیتی خسین ہے حو میری تمام
پریشایناں دور کر د یتی ہے ۔۔۔خدا نے کینا اجھا رسیہ ینانا ہے مناں یتوی کا ۔۔۔انک
خسین ناک مفدس رسیہ ۔
اشکی گردن کو ا یتے لتوں سے جھونے معاذ نے اشکی کان میں سرگوشی کی تھی ۔
آج رات ینار رہنا تم ۔۔میں کوئ نہابہ نہیں ستو گا مچھے صرف ایتی یتوی اور اسکا شکون
ت
خا ہتے ۔اور ہاں میں تمہیں کچھ بخواو گا ۔۔چب یں آؤ نو م ھے ینار لو ۔ا کے ہو توں کو
ی ش م چم ت م ھ
جھونے معاذ ناہر خال گنا جنکہ زارا نو سرم اور جنا سے مرنے والی ہوگئ تھی ۔اسے ئظریں
اتھانا نہت مشکل لگ رہا تھا ۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
نولیس گردی کا وافع بیش آنا ہے ناطرین جہاں ہم آپ کو ینا رہے ہیں کہ تھابہ شتی حوک
میں جہاں نولیس نے قاپرنگ کرکے نوحوان کو قنل کردنا ہے اور اشکے شاتھ آئ خانون کو
اعوا کرلنا گنا ۔چی ہاں ناطرین عزت کے رکھوالے ہی عزت کے لنیریں ئکلے ۔۔اینہائ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 80
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
سرمناک وافع ہے بہ نولیس کی خایب سے ۔جہاں ینانا خا رہا ہے کہ وہ ئفلی تھے مگر شی
شی نی وی قویبج میں موحود وہ خار اہلکار نولیس کے نی تھے چی ہاں ناطرین عزت کے
رکھوالے ہی عزت کے لنیریں ئکلے ۔
نی وی پر ی توز نے کہرام محانا ہوا تھا آج کل نولیس گردی کا وافع عام ہوگنا ہے حو محافظ
ہے وہ تھی لیرین یتے ہونے ا یتے مفدس بیسے سے تھی عداری کی خا رہی ہے ۔
معاذ چیسے ہی تھانے نہبحا منڈنا کے تمایندوں نے اسے ا یتے گ ھیرے میں لے لنا۔۔سر
سر سر نلیز کنا کہنا خا ہتے گے اس وافع پر آپ سر کنا کہنا خا ہتے گے کہ اب نولیس تھی
غنڈا گردی کرے گی کنا نولیس تھی اب بہ سرمناک خرکت کرے گی آپ اس نارے میں
کنا کہے گے ۔۔نولیس والوں نے شاتھ آنے نوحوان کو قنل کردنا تھر اشکے شاتھ موحود
عورت کو اتھا کر لے گتے ۔کنا نولیس ایتی نے خس ہے ۔
م
معاذ پر سواالت کی نوجھاڑ کردی تھی ۔دنکھتے اتھی ہمیں انویسینگیشن کرنے دے ہم کمل
طور پر اشکی خایب پڑنال کرے سجت انکشن لے گے مگر نلیز ہمیں ہمارا کام کرنے دی
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
ماہر حو معاذ کی ایتی فصول پرین دلنل پر ہیس رہا تھا کہ اسے فیروزہ کے ہیستے کی آواز آئ
۔وہ قورا ا یتے کمرے سے ئکال اور فیروزہ کے روم کی طرف پڑھا ۔حو مزے سے ایتی دوست
سے نابیں کرنے میں مصروف تھی ۔
ماہر کے لتوں پر انک دم سے مشکراہٹ آئ ۔اس نے ڈور کو الک کنا اور خلنا ہوا فیروزہ
ک چب
کے ھے خا ھڑا ہو ۔ی
ایتی کمر پر ئظروں کی بیش پرداست کرنی فیروزہ مڑی ماہر۔کو دنکھ کر وہ چیبجتے لگی چب اس
نے اشکے میہ پر اینا ہاتھ رکھ دنا تھا ۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
اب آپ نے کنا سوخا ہے ینگم ایتی الڈلہ بیتی کے نارے میں کسے زپردشتی میرے بیتے کی
مجیت ینائ ۔ہر وقت اشکے کانوں میں شارہ شارہ کا راگ االپ کر اشکی یسند کو مجیت کردنا
۔اب ینانے مچھے کنا خاہتی ہے آپ
✨✨✨✨✨✨✨✨✨
ت کن
زارا کو معاذ کا تھبحا ہوا نارشل مال تھا ۔ خسے د تی وہ معاذ کی نے سرمی کا اندازہ ھی نا لگا
ھ
ج
شکی ۔اتھی وہ سوچ ہی رہی تھی چب معاذ کنا کال آئ ۔اس نے کتے ہونے ابینڈ کی
ھ ھچ
تھی۔
مل گنا نارشل اب ینار رہنا ۔۔۔دو لفطی خکم نامی دے کر قون یند کردنا تھا جنکہ زارا کا دل
کنا اس یندے کو سوٹ کردے ۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
✨✨✨✨✨✨✨✨
معاذ نے کمرے میں قدم رکھا نو گالب کی حوستوؤں نے اسکا اسنفنال کنا تھا ۔ڈریسنگ کی
الیٹ دنکھ کر وہ شمچھ حکا تھا کہ زارا اندر ہے ۔ا یتے ہاتھ میں نکڑے بنیرز کو اس نے
انک ئظر دنکھا تھر ناہر خال گنا ۔زارا حو اشکے آنے کی آواز پر چپ تھی اشکے خانے پر قورا
میں وہ کررہا ہوں حو مچھے شکون د ینا ہے میرے غم شم یٹ لینا ہے ۔دو میٹ کے اندر
ینار ہوکر آؤ قورا ۔اشکے لتوں کو جھونے اس نے اسے جھوڑا ۔زارا نو قورا اشکی قند سے ئکل
کر ڈریسنگ میں خلی گئ ۔
اشکے خانے ہی انک مشکراہٹ نے معاذ کے ہویتوں کو جھوا تھا۔
میں آج تم سے وعدہ کرنا ہو زارا تمہاری حفاطت میں ایتی خان سے پڑھ کر کرو گا ۔ا یتے
خالل اور مفدس رشتے کو میں کسی تھی شازش کی ئظر نہی کروں گا ۔حو علظناں مچھ سے
ہوئ ہے میں انہیں شدھارو گا ۔میرا وعدہ ہے تم سے ۔
معاذ نے اشکی تھوڑی کو نکڑ کر اسکا جہرہ اوپر کرکے اشکی آنکھوں میں جھا نکتے کہا ۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨
معاذ نے شارہ کو حو بنیر دنے تھے انہیں دنکھ کر شارہ ا یتے میہ پر ہاتھ رکھتی رونے لگی
تھی ۔اسکا نورا وحود زلزلوں کی زد میں آگنا تھا ۔اسے لگا شاری دینا میں وہ اکنلی ہوگئ ہے
۔نے سروشامان مشافر کی طرح خس نے حود ا یتے آشنانے کو آگ لگادی تھی۔
ایتی نے یسی پر وہ کھل کر رو تھی نہیں شکتی تھی اس گھر میں اس سے ئفرت کرنے
والے ہزار تھے اور اب معاذ تھی ان میں ہی شامل ہوگنا تھا ۔۔فرش پر نڈھال پڑی شارہ
کی آنکھوں کے آگے اندھیرا جھا گنا تھا ۔۔
معاذ نے اسے ظالق دے دی تھی ۔تھری دینا میں وہ اکنلی رہ گئ تھی ۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨
چیسے چیسے رات ی یت رہی تھی وہی زارا اور معاذ ایتی حوشناں شم یٹ رہے تھے اور شارہ
ایتی زندگی کے غم گن رہی تھی ۔بہ دینا پڑی نے رجمی ہے ماں ناپ کا شابہ اتھتے ہی
سوہر تھی شاتھ جھوڑ د یتے ہے ۔رشتےدار نو دور کی نات۔
گڈ مارینگ نےنی ڈول ۔معاذ نے اشکی الل ہویتوں کو جھونے ہونے کہا ۔اشکی خرکت پر
ت ن ھ ت ھ کن
زارا کی یند آ یں ل گئ ھی
اشکے گال دہک ا تھے تھے ۔معاذ انک لمچے نو اشکے گالوں کی سرچی دنکھ رہا گنا ۔اتھ خاؤ اس
سے نہلے کوئ آکر تمہیں د نکھے میری خان ۔معاذ نے اسے سہارا دے ینڈ سے اتھانا اشکے
چیردار ۔۔چیردار حو تم نے مچھے امی کہا نو ۔مر گئ تمہاری ماں خشکی پری یت تم نے متی میں
مالد تچ خشکا مان تھروشہ سب کچھ نانی میں نہا دنا ۔کنا کنا تم نے تحانے اشکی علطی معاف
کرکے اسے شمںیتے کے تم نے اسے ا یتے نام سے ا یتے حق سے خدا کردنا ۔ئغیر اشکی
اخازت کے ئکاح کرلنا تم نے ۔اب تم نے اسے ظالق دے کر بہ نایت کردنا وہ کسی
قانل نہی اشکی زندگی جہٹم ینا دی کیتی ئکل نقیں سہی ہے اس ے ۔
نازش ینگم نول کر ہا بیتے لگی تھی ائکا وحود انکی زنان ائکا دل سب کایپ رہا تھا ۔وہ نڈھال
ہونی ینڈ پر بیٹھ گئ تھی جنکہ معاذ ایتی مٹ ھناں تھیبچے کھڑا تھا ۔اسکا دل کنا شارہ کا گال دنا
دے ۔۔۔ہونہہ ئکل نقیں سہی ہے ۔۔وہ تھی شارہ ضاچیہ نے ۔ہاہاہاہاہاہاہہاہاہاہاہاہہا
معاذ مشکرانے ہونے نولنا ہیستے لگا تھا ۔اشکی ہیسی میں موحود دکھ دنکھ کر نازش ینگم کی
روح کایپ اتھی تھی ائکا حوپرو حوان بینا حو ایتی نے یسی سے ئکل نف سے کھڑا ہیس رہا تھا
۔۔۔معاذ نازش ینگم نے اسے نازوؤں سے تھاما ۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨
زارا نہا کر ناتھروم سے ئکلی نو اسے معاذ کہی نا دنکھانی دنا۔وہ خلتی ہوئ سیسے کے شا متے
آئ ۔اشکی جمکتی رنگت حو الل ہوگئ تھی ۔معاذ کے عشق نے اس پر الگ ہی رنگ نکھیر
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 97
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
دنے تھے ۔معاذ کی خاہت اشکے دل میں خڑیں تھنالنے لگی تھی ۔اسکا دل صرف انک
ہی لفظ کی یسیبح پڑھ رہا تھا حو تھا معاذ اجمد ۔۔اس نے معاذ کی دی ہونی مہرون فراک
نہتی تھی الیٹ منک اپ کھلے نال ہاتھوں میں جھے جھے کاتچ کی حوڑناں اور کانوں میں ہلکے
تھلکے جھمکے نہتے وہ ئظر لگ خانے کی خد نک یناری لگ رہی تھی۔
✨✨✨✨✨✨✨✨
اس نے کچھ نہیں سہا ۔انک ناخاپز گند ہوکر اس نے خاپز تخوں سے تھی اجھی زندگی چی
ہے ۔اسے خالہ کا ینار مال خاحو کا ینار مال۔اپ نے نو ینار میں خد ہی کردی کتونکہ وہ خالہ
کے سوہر کی نہیں نلکہ آ نکے تھائ کی بیتی ہے خسے نانا نے خاحو کے سر ڈال دنا ینا ہے
ہے مچھے وہ خالہ کے سوہر کی نہیں آ نکے تھائ کا گند ہے آ نکے مرنے ناپ نے خالہ اور
اسے میرے خان سے عزپز جحا کے گلے ڈال دنا آ نکے اللجی ناپ نے ا یتے بینا کا گناہ
ہماری زندگی میں تھر دنا ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 99
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
ن
معاذ کے چیبخ کر کہتے پر نازش ینگم کی آ کھیں چیرت سے ت ھٹ گی تھی وہ راز حو ا یتے
شالوں سے جھنا تھا وہ معاذ کو ینا تھا ۔۔۔
مچ ش
کچھ نہیں سہا اس نے ۔ ھی سہا نو زارا نے ہے میں نے اس نے ہیں ۔جحا نے زارا
ن
کو جھوڑ کر اسے مجیت دی کہ کہیں خالہ کو ئکل نف نا ۔خالہ نے زارا کو جھوڑ کر اسے ینار دنا
کہیں وہ کمیری کا سنکار نا ہوخانے ۔صرف انک میں تھا اور میرا ناپ حو زارا چیسی مغصوم
پری کا دھنان رکھتے تھے ۔جحا اور خالہ ایتی زندگی میں کٹھی اس سے کھل کر ا یتے ینار کا
اظہار نا کرشکے صرف آ نکے گند کی وجہ سے ۔مچھے آپ نے ایتی فسم دے کر اس سے ئکاح
پر مجتور کنا جنکہ میں صرف زارا کو خاہنا تھا ۔میں نے آپ کی فسم کی حفاطت کی اسے ینار
دنا مان دنا دولت دی تحرے اتھانے اشکی ہر خاپز ناخاپز حواہشات کو نورا کنا ۔لنکن اس
نے کنا کنا میری یتوی ہونے ہونے وہ دوسرے مرد کی نانہوں میں خا شمانی۔۔۔مچھے وہ
لمحہ تھولنا نہیں ہے چب میں نے اسے اس گندے ہونل میں نکڑا جہاں وہ ا یتے نار کے
شاتھ۔۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨
معاذ کا حون عصے کھول رہا تھا کمرے سے ناہر ئکل کر وہ لمتے ۔ لمتے شایس لیتے لگا تھا
ب
۔۔انک سرد آہ تھرنے وہ ا یتے کمرے میں آنا جہاں زارا ینڈ پر یٹھی رو رہی تھی ۔معاذ زارا
کر دنکھنا گ ھیرا کر اشکے ناس آنا ۔
ہتے زارا میری خان کنا ہوا تمہیں ۔معاذ نے زارا کا جہرہ اوپر کنا اشکے گال پر ت ھیڑ کا یشان
دنکھتے معاذ کا عصے سے دماغ ت ھٹ گنا تھا ۔۔بہ شارہ نے کنا ہے نا ۔معاذ ت ھیڑ کا یشان
دنکھتے شمچھ حکا تھا ۔ہمیسہ وہ بہ ہی نو کرنی تھی ایتی چیز زارا کے ہاتھ میں دنکھ کر اسے
مار کر لے لیتی تھی مگر معاذ چیز نہیں نلکہ ایشان تھا زارا کا سوہر ہے وہ
ت ٹیب
معاذ عصے سے یتے اعصاب لتے شارہ کے کمرے میں گنا تھا حو ھی ہوئ ھی عاذ کو
م
ش ت ت ھ کن
ت م
د تی شارہ ا ھی ہی ھی کہ عاذ کے پڑنے والے ھیڑ نے اسے ینڈ پر گرا دنا تھا ا کے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 101
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
ہویٹ ت ھٹ گتے تھے اندر سے گال تھی ت ھٹ گنا تھا چب معاذ نے اشکے نالوں کو نکڑ کر
اسکا جہرہ اوپر کنا ۔۔
اگر آج کے ئعد تم نے زارا کو ہاتھ لگانا نو کاٹ دو گا تمہیں ۔معاذ شارہ کو ینڈ پر دکھا د یتے
ت ش یق ئ
اشکے کمرے سے خال گنا ھے شارہ نے تی سے ا کی کی ہوئ خرکت کا سوچ رہی ھی ۔
چب ی
✨✨✨✨✨✨✨✨
معاذ وایس کمرے میں آنا نو زارا اینا خلیہ تھنک کر کی تھی ۔اسے بہ دنکھ مزند عصہ آنا کہ
وہ اس سے ہمیسہ مار کھانے کہ ئعد نو نی حود کو سیٹھال لیتی تھی ۔معاذ اسے انک ئظر
ت خ ن ض ش ی
دنکھنا ایتی ک یپ لینا نولیس شںیشن خال گنا ھے زارا ا کی نارا گی ہحان کی ھی ۔کہ وہ
چب
کس نات پر ناراض ہوکر گنا ہے ۔
اس نے سوچ لنا تھا کہ معاذ کو کیسے منانا ہے ۔وہ اینا خلیہ درست کرنی یبچے اپری جہاں
ت ظغ م
م ضاچب اجنار پڑھ رہے ھے ۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 103
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
بہ کون لوگ ہے سع یب جنکو تم نے ا یتے شنکرٹ الکر میں رکھوانا ہے ۔معاذ حو اتھی
آفس نہبحا ہی تھا کہ اسے اشکے خاص یندے نے ینانا تھا۔۔۔۔وہ وہی نولیس والے ہے
جنہوں نے اس لڑکے کو مار کے اشکی نہن کو سرعام اتھانا تھا یس وہ وہی ہے
۔۔۔سع یب نے معاذ کو ینانے اگلے تچھلے رئکارڈ جنک کرنے ہونے کہا ۔۔۔۔تھنک ہے
میں انکی صناقت کا ای نظام کرکے آنا ہو ۔۔۔معاذ نے ایتی گردن کو دابیں نابیں گھما انگڑانی
لی تھی ۔۔جنکہ سع یب کے لتوں پر خان لتوا مشکراہٹ جھا گئ تھی ۔۔۔۔۔چب تھوڑی
چ
دپر ئعد ہی اسے ا یتے ل یپ ناپ پر انکی تھ نانک درد تھری یبخیں شنائ دی تھی اسکا فہفہ
نورے کمرے میں گوتجتے لگا تھا ۔۔۔۔تھوڑی دپر ئعد معاذ ایتی شاری تھکن انارنے کے
ئعد فریش شا آفس میں داخل ہوا ۔۔
کیسی رہی کالس آنکی۔۔سع یب نے اسے دنکھا حو نہت فریش ئظر آرہا تھا۔۔۔نہہہہہت
اجھی مزا آگنا ۔اب یناؤ آگے کنا کرنا ہے ۔۔۔معاذ نے بینل پر ناؤں رکھتے نوجھا ۔۔۔اب
تھوڑی ہی دپر میں چیر ج نگل کی طرح آگ میں تھنل گئ تھی کہ اس سب میں وہاں کے
شناشی رہٹما کا ہاتھ تھا اور وہ لڑکی خشکو اعوا کنا گنا تھا وہ انہوں نے ایتی مجیت کی وجہ سے
اعوا کروائ تھی ۔۔۔نورے ملک میں یس بہ ہی نات ہورہی تھی ۔معاذ اور سع یب نے
بین دن میں کنا خل کنا تھا ۔اشی وجہ سے وہ لڑکی ناحفاطت محقوظ طر ئقے سے گھر نہبحا دی
گئ تھی ۔۔۔
ایسی ہی ناخانے کیتی لڑکناں تھی جنہیں نلنک منل کرکے ایتی یشکین اور ایتی آنا کنلتے
اسنعمال کنا خارہا ہے ان پر کیتے یشدد ہونے ہیں ۔۔۔ہر خگہ عورت کو علط اور مرد کو سہی
نہی کہا خاشکنا اور نا ہی ہر عورت کو سہی اور مرد کو علط۔۔۔
✨✨✨✨✨✨✨
معاذ کے ت ھیڑ نے شارہ کو شاکت کردنا تھا ۔وہ حو اسے کٹھی انک لفظ نہیں کہنا تھا اس
نے اسے ت ھیڑ مارا تھا یس اس مرئصہ کی وجہ سے اسکا دل آگ میں خلتے لگا تھا ۔وجہ
فرجندہ ینگم کی پرین واشنگ کا بیبحہ تھی حو الگ الگ سوچ رہی تھی ۔۔۔۔۔اتھی وہ مزند
کچھ سوجتی چب اسکا قون رنگ ہوا تھا ۔۔شکرین پر خگمگانے تمیر کو دنکھ کر اس کا نارہ ہائ
ہوگنا تھا ۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 106
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
ہنلو۔۔۔قون اتھانے ہی شا متے والے نے اتھی ہنلو ہی کہا تھا چب شارہ اس پر نوٹ
پڑی ۔۔۔نے عیرت گھینا زلنل ایشان تمہاری ہمت کیسے ہونی مچھے کال کرنے کی میری
نہ ش
عزت لوٹ کر تم دفعہ ہو گتے مگر ناد رکھ نا میں تمہیں جھوڑوں گی یں ھے ھینا آدمی ھے
چم گ چم
گندے ہونل میں لے کر گتے تم اور مچھے وہاں جھوڑ کر دفعہ ہو گتے اب مچھے قون مت کرنا
تمہیں نو میں پرناد کروں گی ۔۔۔قون کو انک دم دنورا پر مارا تھا ۔۔مہ نگا پرین قون کرچی کرچی
س ل م ی ھ گ ٹیب
ہوگنا تھا ۔شارہ ینڈ پر ھی توں یں میہ دے کر رونے گی جنکہ ہرنار خان انک دم
شن ہوحکا تھا ۔اسے شمچھ نہیں آنا کہ شارہ نے اسے کنا کہا ۔۔۔
تمہیں میں جھین لو گی معاذ زارا سے دنکھنا تم میں کنا کرنی ہو تمہارے شاتھ زارا میرا نام
تھی شارہ اعظم نہیں ۔حون کے آیشو روالو گی تمہیں میں ۔۔وہ دل میں علط ارادے
ناندھتی رونے لگی جنکہ فسمت اشکی ند لتے والی ہے بہ اسے معلوم نہیں تھا ۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 107
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
آقندی ضاچب اس چیر نے ہماری نارنی پر نہت پرا اپر ڈاال ہے کوئ تھی پڑی نارنی
ہمارے شاتھ کام کرنے کو ینار نہیں ۔۔ہر کوئ ہماری پرنادی کی وجہ سے دور ہوگنا ہے
۔۔۔۔۔شمر گحر نے
نے ہاشم آقندی کو کہا حو مزے سے بیٹ ھے شنگریٹ نی رہے تھے ۔۔۔
آہ گحر آہ تم اب نک مچھے نہیں شمچھ شکے ۔میرا بیسہ میری عفل مچھے ڈو یتے نہیں دے
گی ۔۔میری ظاقت کا اندازہ لگانا آشان نہیں ۔اور مچھ سے ی نگا ناٹ ج نگا ۔۔۔تم نے قکر
ہوخاو ۔۔۔
ظن م
شنگریٹ کا دھواں ہوا میں جھوڑنے آقندی ضاچب نے شمر کی طرف د کھا حو ین ہو
م
حکا تھا ۔
✨✨✨✨✨✨✨✨
✨✨✨✨✨✨✨✨
نورا دن وہ تھاگ دوڑ کرنے کہ ئعد گھر آنا تھا اور اشکی آنکھوں کی تھنڈک اشکی ماں اس
سے ناراض تھی اور اوپر سے یتوی تھی عایب تھی ۔۔وہ نہا کر ناہر ئکال نو چیران ہوگنا تھا
چب زارا کو گرین شاڑھی نہتے دنکھا حو ہلکے منک اپ میں نہت ہی یناری لگ رہی تھی
۔۔مگر معاذ کو چیسے ہی صبح کی نات ناد آئ وہ اسے اگتور کرنا خاکر ینڈ پر ل یٹ گنا اور کروٹ
ندل لی ۔۔۔
تھوڑی ہی دپر میں دو نازک ہاتھوں نے اشکی کمر کو خکڑا تھا ۔ایتی مشکراہٹ ضنط کرنا وہ
نونہی ینا رہا چب اشکے کانوں میں زارا کی سرگوشی گوتجی ۔۔۔
تھا ناراض مگر اب نہی ۔۔۔۔۔معاذ نے کہتے شاتھ ہی اشکی شایسیں قند کی تھی ۔۔وہ انک
نار تھر اشکی یناہوں میں ج ھپ گئ تھی ۔۔
✨✨✨✨✨✨✨
نولیس کی تھاری ئفری کے شاتھ ہاشم آق ندی جندرآناد کے کے نولیس شںیشن میں آنے
تھے ۔ظاہر ہے ایتی شناشی شاکھ نہیر کرنے کنلتے بہ چیتے تھی پڑے عیر قانونی کام
ہونے ہیں ان میں انہیں کا نو ہاتھ ہونا ہے شناست کو گندہ کرنے والے نولیس کا اتمان
خرندنے والے بہ کالی ت ھیڑیں ہی نو ہونی ہے ۔۔بہ سہی ہو نو نورا ئظام سہی خلے ملک کا
۔۔
چی چی ہاشم ضاچب فرمانے کنا خدمت کرشکنا ہو میں آنکی ۔۔سع یب نے انہیں کرشی پر
بیٹ ھتے کا کہا اور حود ا نکے شا متے بیٹھا تھا۔ ۔۔۔ستو ڈی ایس نی میرا بینا قورا میرے حوالے
خ ش
کروں اور اشکے خالف ریتورٹ تھی وایس کرو ھے ۔۔خا ص م د یتے والے ہچے یں
م ل ک ل چم
کہتے ہونے ہاشم ضاچب نے اینا روبہ جھاڑا ۔۔۔ا نکے انداز پر سع یب کو نہت ہیسی آئ
۔۔۔ارے ہاشم ضاچب میں کیسے آ نکے بیتے کو نکڑ شکنا ہو میری ایتی ہمت مچھے نو ینا
نہیں کہ آ نکے بیتے کو کس نے نکڑا ۔۔اتحان بیتے سع یب نے انہیں ناور کروانا ج نکہ ہاشم
ہم ت ک ک م کن ی ھ ی مٹ ت
ضاچب ا تی ھی بچ کر رہ گتے ۔۔۔د ھو ڈی ایس نی یں ھڑے ھڑے یں نہاں
ش
سے وردی اپروا کر تمہیں تمہارے گھر تھبج دوں گا ھے ۔۔۔۔ا تی اکڑ کو قا م کرنے وہ ھر
ت ت ی چم
نولے تھے ۔۔۔۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨
کشف جندرآناد کے انک مشہور شکول میں یبحر یتی ہوئ تھی ۔۔شکولوں میں تجتوں کو یبحرز
کو ہراشاں نا انہیں نلنک منل کنا خا رہا تھا ۔۔اب تھی وہ وہی کالس میں لنکحر کے رہی
تھی چب اسے ا یتے اپیر بیس میں شکول میں لگانے گتے خگہ خگہ کٹمرے اور سینکر ناکہ
ہر انکیتو یتی پر ئظر رکھی ہوئ تھی ۔۔اواز ش نائ دی ۔۔
وہ تخوں سے انکشکتوز کرنی واسروم کے نہانے شکول کے کمیتوپر ل یب کے یبچھے آئ حو
تھوڑی الگ ینائ گئ تھی اشکے یبچھے اس نے کٹمرے الزمی لگوانے تھے کتونکہ اسے وہ
خگہ کافی مشکوک لگی تھی اور وہی ہوا ۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 114
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
کشف نے شکول کے تمام کٹمروں کو ہادی کے کنیرول میں دنا ہوا تھا چیرت کی نات ہے
اس ا یتے پڑے شکول میں صرف گ یٹ اور ل یب میں کٹمرے لگے ہونے تھے ۔۔وہ اس
خگہ ا
پر آئ جہاں سے اسے شگنل ملے تھے ۔۔کشف نے وہاں ج ھپ کر دنکھا نو پریسنل
ضاچب انک بین ا تج لڑکی حو شاہد نابیٹھ نا بین کی ستوڈیٹ تھی ۔اسے نلنک منل کر رہے
ک ہس
تھے جنکہ وہ لڑکی ڈری می ھڑی اس روخانی ناپ کے روپ یں درندے کے آگے
م
تھنک مانگ رہی تھی حو ایتی عل نظ حواہش کا اظہار کر رہا تھا ۔۔۔
سر سر نلیز ایشا مت کریں میں کسی کو کچھ نہیں یناؤں گی نلیز سر میں آ نکے آگے تھ نک
مانگتی ہو میرے نانا ماما کو ینا خال نو وہ مچھ پر نہت عصہ ہو نگے گے سر نلیز ایشا مت کریں
۔وہ مغصوم گڑنا اس درندے سے تھنک مانگ رہی تھی ۔۔دنکھو اگر تم نے پیری نات نا
مانی نو میں تمہیں قنل مردوں گا اور تھر تمہارے نانا کو تھی یناؤ گا ۔۔۔وہ اسے اس
سر نلیز جج حو آپ اآپ کہے گے میں وو وہ ہی کروں گی سر نلیز میرے نانا کو مت ینانا
۔۔۔وہ تجی اشکے آگے ہاتھ حوڑ کر کہتے لگی ۔۔وہ چی یث درندہ اینا مظلب نورا ہونا دنکھ حوش
ہوگنا تھا ۔۔تھنک ہے میں نہیں یناؤ گا تم میرا انک کام کرو تھر میں نہیں یناؤ گا ۔۔وہ
قورا ا یتے مظلب کی نات پر آنا تھا ۔۔۔جج چی چی سر حو کہے گے وہ کرو گی ۔۔وہ تجی قورا
ینار ہو گتے تھی ینا بہ خانے کہ وہ کنا کرنے خانے واال ہے ۔۔۔اوکے اتھی کالس میں خاؤ
تم ۔۔
کشف قورا وہاں سے خلدی سے ایتی کالس میں آئ تھی۔اس نے اس لڑکی کو ایتی کالس
کے شا متے گزرنی ہونی دنکھانی دی ۔۔۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
شارہ تم امیرئکا خانے کنلتے ینار ہوخاو ۔نازش ینگم نے اشکے اوپر تمب نہیں میزانل تھوڑ دنا
تھا ۔وہ نے ئقیتی سے انہیں نکتے لگی حو ای نا پڑا ق نصلہ لے خکی تھی اور اس سے نوجھا
تھی نہیں تھا ۔۔
بہ بہ کنا کہہ رہی ہے آپ امی مم میں امیرئکا نہیں خاؤ گی کٹھی تھی نہیں خاؤ گی آپ
ش ھ ت ن مچ ش
ھی ۔۔مچھے آپ معاذ کی زندگی سے ہیں بج کتی ۔۔امیتی ۔رونے ہونے شارہ نازش
ینگم کو کہتے لگی ۔۔۔۔
یس میں نے کہ دنا نا کہ تم خاؤ گی نو تم خاؤ گی بین خار دن ئعد تمہارا وپزا خانے گا تم امرئکا
مچ ش
خاؤ گی اور ایتی شنڈی کمل یٹ کرو گی اور وہی پر تم ایتی ہاؤس خاب کرو گی ۔ ھی ۔نازش
ینگم اسے چیران پریشان جھوڑنی کمرے سے ئکل گئ یبچھے اس نے ڈریسنگ بینل پر رکھی
تمام چیزیں نوڑ دی تھی ۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 117
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
اہہہہہہہہ زارااااا میں تمہیں جھوڑوں گی نہیں میں معاذ کو خاضل کر لو گی ۔۔وہ جتونی ہونی
چیبجتے لگی تھی ۔۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
زارا میرے کیڑے کہاں ہیں ۔۔معاذ حو ناول میں لںینا الماری میں میہ دے کر کھڑا ا یتے
کیڑے ڈھونڈ رہا تھا ۔۔۔
ہانے ینگے ڈی ایس نی کیسے ہو تم ۔۔۔ماہر نے جھانا مارنے سے انداز میں ابنیری کی
ک
تھی ۔۔اور معاذ کا ناول تھی تھوڑا ھیبچ دنا تھا ۔۔۔۔۔ندتمیز نے سرم نے جنا سرم نہیں
س ک ج
آنی ھچھوری خر ںیں کرنے ہونے ۔۔۔معاذ نے اینا ناول خلدی سے ہی کنا تھا جنکہ
ماہر کا ج ھت تھاڑ فہفہ گوتحا تھا ۔
ہاہاہاہاہہاہاہاہہاہاہاہاہاہ معاذ کا عورنوں کی طرح خلدی سے اینا ناول لںینا ماہر کی ہیسی ئکال
گنا تھا ۔
✨✨✨✨✨✨✨✨
تھوڑی دپر ئعد چب کشف کا پیرنڈ اوف ہوا تھا وہ دوسری کالس کا پیرنڈ لیتے خانے لگی
چب اسے وہ لڑکی پریسنل کے کںین میں خانی دنکھانی دی تھی ۔۔وہ قورا اشکے یبچھے گئ حو
آفس میں خانے کے تحانے اشکے شاتھ میشلک ستور روم حو صرف پریسنل ہی اوین کرنا تھا
۔۔اس میں خانی دنکھانی دی ۔۔نہلے نو اس نے وہاں پر کٹمرا نہیں لگانا تھا کتونکہ وہاں کی
یبحرز کے مظانق کم نوز ہونا تھا مگر سع یب کے کہتے پر اس نے وہاں لگانا تھا ۔۔۔۔اس لڑکی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 120
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
نے اندر داخل ہوکر دروازہ یند کردنا تھا ۔۔اس نے قورا مونانل میں سے اس روم کی ونڈنو
اوین کی تھی ۔اسکا بہ دنکھ ذہن ماؤف ہوگنا تھا چب اس پریسنل نے اس تجی کو ا یتے
کیڑے انارنے کا کہا ۔تھا کشف قورا وہاں گئ ۔اس نے دروازہ تحانا سروع کردنا تھا پریسنل
نے ہڑپڑانے دروازہ کھوال ۔۔
کنا ہوا ہے نا دربہ انکو آپ مچھے ڈسڑب کر رہی ہے ۔۔پریسنل حو گ ھیرانا ئکال تھا قورا نوال ۔۔وہ
سر وہ انک تچے کا مشلہ نلیز آپ میری ہنلپ کردے ۔کشف نے قورا اسے ا یتے شاتھ
لبحانے کا نہابہ کنا ۔۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
ماہر حو معاذ کے شاتھ اہم کام بینا کر گھر آنا تھا ۔۔اسکا دل کنا انک ئظر ایتی ینگم کو دنکھ
غ م
آنے خس کے شاتھ کل اس نے م ضاچب کی موحودگی یں ئکاح کنا تھا ۔۔اس نے
م ظ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 121
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
فیروزہ کے روم کا ڈور اوین کنا تھا ۔اسے وہ کمرے میں کہی ئظر آئ ۔۔لنکن ناتھروم میں
شاور کی آواز نے اشکی موحودگی کا ینا دنا تھا ۔۔وہ سنظانی مشکراہٹ جھنانا اشکے ینڈ پر بیٹھ
کر اسکا ای نظار کرنے لگا ۔۔
تھوڑی ہی دپر میں فیروزہ نایٹ سوٹ نہتے گنلے نالوں کے شاتھ ناہر ئکلی ۔ماہر کو ا یتے ینڈ
پر بیٹ ھے دنکھ کر اسکا وحود کا بیتے لگا تھا حو آنکھوں میں مجیت کا جہان لتے اسے دنکھ رہا تھا ۔
نے قکر رہو تم میری خان میں ایس کچھ نہیں کرنے واال رحصتی سے نہلے ۔۔۔ماہر اشکی
مچ ش ن ح کن
ص
آ یں پڑھنا اتھ کر اس نک آنا ۔۔۔چب نک ر تی ہی ہوخانی یب نک ھی ۔ماہر ھ
اشکی بیشانی حومنا کمرے سے ئکل گنا ۔۔ارادہ نو اسکا اسے ڈرانے کا تھا مگر اشکی خالت
دنکھنا وہ چپ کرکے کمرے سے ئکل گنا ۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨
بہ سب سع یب نے ہی کرنے کا کہا تھا وہ اس معا ملے کی خڑ نک نہبجنا خاہنا تھا کہ کون
کون ہے حو اس سب میں شامل ہے
✨✨✨✨✨✨✨✨
پریسنل ضاچب کی خالت حظرے سے ناہر تھی اسے سے ملتے کنلتے اشکے شکول کے
اشانذہ آنے تھے ۔۔جنکی اس دوران کشف نے ہر یبحر کی معلومات کی تھی کہ وہ کنا ہے
کنا کرنا ہے ۔۔۔ناصرف شکول کا پریسنل نلکہ شکول کے کئ یبحرز اس سب میں شامل تھے
۔۔۔شکول میں پڑھتے اور پڑھانے والی تجناں تھی اس سب کا سکار تھی ۔۔کچھ ایتی گھرنلو
مجتورنوں کی وجہ سے اور کچھ ا یتے مفادات کی خاطر میں بہ سب کر رہی تھی ۔۔۔شکول
میں موحود اس نے کٹمروں میں دنکھا تھا کہ کون کون شی تجی نا تحہ اس سب کا سنکار ہوا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 123
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
ہے ۔۔اس نے ان ناتچ میں سے بین تخوں کو ا یتے اغٹماد میں لے کر نوجھا حو اس سب
کا سکار ہونے تھے ۔۔۔انک تجی نے ینانا کہ اشکے پریںیس شنڈی کو لے کر اس پر نہت
عصہ کرنے ہے ۔۔اس وجہ سے وہ ذہتی دناؤ کا سکار ہے اور پڑھ نا نانے کی وجہ سے قنل
ہوگئ تھی ۔۔اس نے بہ سب ا یتے والدین کا ناینانے کا کہا تھا ندلے میں اشکے سر حو
میٹھ پڑھانے تھے انہوں نے اسے ا یتے گھر یتوشن پڑھتے کا کہا وہ اس سب پر راضی ہوگئ
کہ خلو یبحر سے پڑھ کر ا جھے تمیر لے گی اشکے والدین نے تھی وہی تھبجنا سروع کردنا
۔۔۔مگر تھر سر نے کچھ دن ئعد اسے نہانے نہانے سے جھونا سروع کردنا ۔۔کٹھی ہاتھ
نکڑنے ،کٹھی کندھا دنا د یتے کٹھی گال پر ہاتھ رکھتے ۔۔اس نے بہ سب دنکھ یتوشن
جھوڑی نو والدین اور سر نے اسے حوب ڈاینا سر نے کہا کہ وہ اشکے والد کو ینادے گے کہ
وہ قنل ہوئ تھی اس سب سے ڈر کر وہ وہاں خانے لگی ۔۔سر نے تھر وہی خرکںیں
سروع کردی تھی ۔میں چب م نع کرنی نو مچھے ڈرانے کہ وہ گھر والوں کو ینا دے گے
۔۔۔تھر انک دن انہوں نے ۔۔وہ تجی اینا میہ جھنا کر رونے لگی تھی ۔کشف نے اسے
سیتے سے لگا کر چپ کروانا تھا۔۔
تھر انک دن انہوں نے میرے شاتھ زپردشتی کی میرے کیڑے تھاڑ دنے میں نے ا یتے
آپ کو تحانے کی نہت کوسیش کی وہاں سے تھاگ آئ لنکن میرے کیڑے ت ھٹ خکے
تھے ۔۔میں نہت ڈر گئ تھی کہ میں وہاں نہیں خاؤ گی لنکن اس نے میرے نانا کو کہ بہ
وہاں سے نا پڑھ کر تھاگی ہے اور پڑھتی تھی نہیں ہے ۔۔تھر میرے نانا نے مچھے نہت
ڈاینا اور مارا تھی اگر ا جھے تمیر نا لتے نو مچھے گھر بیٹھا دے گے اور میری شادی کر دے
گے ۔۔۔
مچھے مجتورا وہاں خانا پڑا ۔۔۔نہلے نو میں تھاگ آئ تھی مگر تھر اس نے مچھے ا یتے کمرے
میں زنادنی کا یشابہ ینانا ۔انہوں نے میرے کیڑے تھاڑ کر میری ونڈنوز ینائ مچھے نلنک
منل کرنے ہے وہ اب میں حودکسی کی کوسیش تھی کر کی ہو لنکن میرے نانا صرف اسے
مچ ش
ہ
پڑھائ سے تجتے کا نہابہ ھتے یں۔۔
میری نات نہیں شتی اور مچھے مارا کہ وہی پڑھوں وہ اجھا پڑھانی ہے اس سب سے ینگ
آکر میں وہی پڑھتے لگا مچھے تھر یبحر کا ایتی کنیر کرنا اجھا لگتے لگا ۔۔۔
میری ناتمنگ الگ تھی چب میں خانا نو وہاں کوئ تحہ نہیں ہونا تھا صرف میں اور یبحر
۔۔یبحر کے ہسینڈ چب آنے نو یبحر ڈو ییہ نہن لیتی لنکن وہ زنادہ پر رات کو نو تچے آنے
تھے ۔۔میں ناتچ تچے خانا اور آتھ نا شاڑھے آتھ وایس آخانا تھا ۔۔۔اشی طرح کرنے کرنے
میری یبحر نے مچھے گندی ونڈنو دنکھانی مچھے وہ ونڈنوں نہلے نو نہت گندی لگی مگر تھر روز روز
کے دنکھتے سے وہ مچھے اجھی لگتے لگی ۔مچھے یبحر نے ینانا کہ وہ کیسے سرچ کی خانی ہے
۔۔۔
آگے کشف میں سیتے کی ہمت نا ہوئ ۔۔ک توں کسی دوسرے کے خکر میں ا یتے تخوں پر
اینا دناؤ ڈا لتے ہے کہ وہ اینا ڈر خانے ہے کہ کسی کی تھی نات ما یتے کو ینار ہوخانے ہے
۔۔ہر تحہ ا یتے دماغ کے خشاب سے پڑھنا ہے ۔اگر وہ نہیں پڑھنا نو ینار سے شمچھاو نا
مانے نو نے شک انک دو ت ھیڑ مار دو بہ نہیں کہ یس اسے مارو اور پڑھاؤ اشکی کوئ نات نا
ستو اگر وہ کچھ کہنا خا ہتے نو اسے چپ کروادوں ۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
سع یب نے ہاشم آقندی کی حوب دوڑیں لگوانے تھی ۔۔۔وہ ملک کے نہیرین وکنلوں سے
ا یتے بیتے کا کیس جتوانے کی کوسیش کرہا تھا ۔۔اس نے ا یتے بیتے پر لڑکتوں کی طرف
سے کیس پر انہیں بیسے سے خرندنا سروع کردنا تھا ۔۔
اور ایتی ظاقت کا اسنعمال کرکے وہ انہیں ڈرا دھمکا تھی رہا تھا ۔۔بہ سب سع یب خاینا تھا
اشی لتے خاموش بیٹھا ہوا تھا ۔جنکہ معاذ نے نولیس میں ا یسے ا یسے کایسںینل سے کر
لنڈی نولیس ورکرز نک کو ڈھونڈ ئکال تھا حو کہ نولیس کے نام پر دھیہ تھے۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 129
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
ماہر کے پرسٹ کا کام تھی ہورہا تھا وہاں ناخانے کیتی لڑکتوں کا کیس سولو کنا خارہا تھا
جنکو گھروں سے ئکال دنا گنا تھا نا یبچ د یتے کہ ئعد وہ خان تحا کر تھاگ ئکلی تھی۔۔
اس نے ا یتے پرسٹ کے شاتھ انک قاؤنڈیشن تھی اوین کنا تھا جہاں اس نے ناخاپز
تخوں کو حو کٹھی سڑکوں پر کٹھی کحروں پر کٹھی نہر پر تھینک دنے خانے ت ھے انہیں نہاں
جمع کروانے کا اعالن کردنا تھا ۔۔۔اس نے سوچ لنا تھا کہ وہ ان تخوں کر پڑھانے گا
مظتوط ینانے گا اور ا یتے ملک کو نہیر نوحوان فراہم کرے گا انکو ناپ کا نام تھی بہ ہی ادارہ
دے گا ۔۔
چب ایشان کوئ ینک کام کرنا ہے نو نوری کاینات اسکا شاتھ د یتی ہے ۔۔نہت سے
لوگوں نے اشکے اس کام میں شاتھ د یتے کا اعالن کنا ۔۔ناہر کے لوگوں نے تھی اس
کے شاتھ کام کرنے کا اعالن کنا تھا ۔۔ماہر ا یتے پرسٹ کی نلڈنگ کا ئقسہ یتوا رہا تھا حو
اب انک مظتوط سہارا بیتے والی تھی۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
گھر میں ماہر کی کامنانی پر اور اشکے اور فیروزہ کے ئکاح کی حوشی میں ڈپر کا اہٹمام کنا گنا
تھا ۔۔ی ناشہ ینگم کے نو ناؤ زمین پر نک ہی نا رہے تھے ۔اخر اینا پڑا پزیس مین انکی بیتی کا
سوہر حو ین گنا تھا ۔۔جنکہ فرجندہ ینگم اور شمع خشد سے ناگل ہورہی تھی ۔قانق ضاچب
تھی نہت حوش تھے وہ پزیس مںینگ کی وجہ سے نہاں آنا شکے تھے۔
زارا کچن میں یناشہ ینگم کے شاتھ کام کروا رہی تھی ایتی بیتی کی شادی ہونے ہی انکی
ش گ چب ی
زنان میں گڑ لگ گنا تھا یٹھی وہ زارا بیتی زارا بیتی کرنی اشکے آگے ھے ھوم رہی ھی خ کے
ت
انک اشارے پر اسکا تھائ انکی بیتی کو زمین میں تھی گاڑ شکنا ہے ۔۔۔زارا ماہر اور معاذ
کی یسند کا کھانا ینانے میں لگی ہوئ تھی ۔۔ا شتے ماہر کے تمام یسندندہ کھانے یتوانے تھے
۔۔اخر اشکے تھائ کا ئکاح ہوا تھا حو جھونی نات نہیں تھی ۔۔اس اب میں خاص نات بہ
۔۔تمہیں شمچھ نہیں آنی میری نات ۔۔معاذ صرف میرا ہے بہ نات کیتی دفعہ یناؤ تمہیں
۔۔شارہ نے زارا کا میہ دنوچ کر اشکے میہ پر عرانے ہونے کہا ۔۔۔کیتی ڈھ یٹ ہو تم مار
میں نے لنا ہے تمہیں مگر تھر تھی ناز نہیں آئ نا تم ۔۔اگر دونارہ معاذ کے فریب گئ نو
ک ئ مچ ش
ج
وہ خسر کروں گی کہ ناد رکھو گی تم ھی ۔ ھنکے سے اشکے میہ کو جھوڑنی شارہ ناہر لی
۔۔یبچھے وہ ا یتے آیشو جھنانی رونے لگی تھی
✨✨✨✨✨✨✨✨
معاذ گھر میں داخل ہوا نو اسے ناد آنا کہ آج نو گھر میں ڈپر ہے ماہر اور فیروزہ کے ئکاح کی
حوشی میں ۔۔اور سع یب اور کشف تھی انوای یٹ تھے ۔۔گھر میں معمول سے زنادہ خل خل
تھی ۔سب ینارنوں میں لگے ہونے تھے الن کو ا جھے سے ڈنکوریٹ کنا گنا تھا ۔کرستوں پر
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 132
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
تھول کو سحانا گنا تھا مون البیس اور کینڈل لگائ گتی تھی ۔۔۔خستووں سے مہک رہا تھا نورا
الن ۔اسکا ماینڈ نلکل فریش ہوگنا تھا ۔۔
وہ شندھا کمرے میں گنا جہاں ینڈ پر ایتی چیزیں دنکھ وہ دل سے مشکرا اتھا تھا بہ سب زارا
نے ہی ئکاال تھا وایٹ سرٹ نلو بی یٹ گھڑی اشکے حونے سب کچھ ئکال کر رکھا ہوا تھا ۔وہ
فریش ہوکر ینار ہوکر یبچے اپرا نو سب کچھ رنڈنو تھا مگر اسے زارا ئظر نہیں آئ ۔۔۔اشکی
لہ ن ن ھ کن
آ یں چب ھنڈی ہوئ چب وہ گرین شاڑھی ہتے نالوں کو لو ڈراپیر کرکے کے منکت
غ م
میں کچن سے نل یٹ لے کر ئکلی ۔۔۔معاذ صرف اسے دنکھنا ہی رہ گنا تھا چب م
ظ
ضاچب کے کھایستے کی آواز آئ وہ مشکرانا ایتی چنیر پر بیٹھ گنا ۔۔۔
سع یب تھی نلنک سوٹ نہتے ہونے تھا وہی کشف نے تھی پرسین نلو شاڑھی نہتی ہوئ
تھی ۔۔دونوں کی حونی نہت یناری لگ رہی تھی ۔نازش ینگم نے نو ان دونوں کا ضدئفہ
ماہر تھی ینار شنار ہوکر یبچے اپرا ۔اشکی نو حوشی کم ہی نہیں ہورہی تھی ۔وہ نلنک بی یٹ
سرٹ اور حوٹ نہتے یبچے اپرا تھا ۔فیروزہ کو نازش ینگم نے کامدار مہنگی شاڑھی اور شاتھ
میں زنور دنا تھا ۔فیروزہ کالی شاڑھی خس پر گولڈن تھول کڑھے ہونے تھے جمکتی دمکتی
شاڑھی اور گلے میں ڈاتمنڈ ی نکلس اور ڈاتمنڈ کڑے حو ماہر کی ماں کے تھے نہتے ہونے تھی
۔۔۔۔فیروزہ کا لناس اور زنور دنکھ شمع کا جہرہ دھواں دھواں ہوگنا تھا ۔۔۔اشکے ہاتھ سے
معاذ اور ماہر دونوں ئکل گتے تھے ۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
کنا ہو سہرنار تم کھڑے کتو ہو گتے ۔ماہر نے اسے نو کھڑے دنکھ کر نوجھا جنکہ کسی کی ئظر
ک
تھی شارہ پر نہیں پڑی تھی۔۔ کچھ نہیں کچھ تھی نو نہیں ۔شارہ قورا وہاں سے تھاگ گئ
سب نے ڈپر کنا مگر معاذ کی ئظریں صرف سہرنار پر تھی حو پریشان شا نار نار اندر کی طرف
دنکھ رہا تھا ۔
کھانے کھانے کے ئعد سب نے خانے نی اور گفنگوں کی تھی سب نہت اجھا رہا تھا
۔۔اوکے پرو اب میں خلنا ہو تھر مالقات ہوگی آفس میں ۔سہرنار خانے کنلتے اتھا ۔اس
نے فیروزہ کو ڈاتمنڈ سیٹ اور تھول گفٹ کیتے تھے ۔۔ایتی خلدی بینا تھوڑی دپر نو بیٹھو
ت چم ک ئ ہ ن ٹیب ظ غ م
۔ م ضاچب نے اسے ھتے کا کہا ۔۔ یں ا ل ایس نو ل یٹ ھے خانا ہے ۔ ھنک
غ م
ہے لنکن تھر صرور آنا ۔۔ م ضاچب کو وہ کافی اجھا لگا تھا ۔
ظ
چی چی ستور صرور اوکے گڈ نانے ۔۔وہ سب ملنا وایس خال گنا تھا اشکے خانے ہی شارہ
ا یتے کمرے سے ناہر ئکلی تھی ۔۔
چب اسکا شامنا ناہر کھڑے معاذ سے ہوا ۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
سہرنار خان کی گاڑی کسی جہاز کی طرح سڑک پر خل رہی تھی اسکا دماغ صرف شارہ پر ائکا
ب
ہوا تھا حو اشکے دل کا شکون جھین کر مزے سے یٹھی ہوئ تھی ۔۔شارہ نے اس سے
ا یتے وعدے کتے تھے وہ اشکے لتے سب کچھ جھوڑنے کو ینار تھا ۔۔نہاں نک کہ اس نے
ایتی منگنیر حو اشکے نانا کے دوست کی بیتی تھی اسے تھی جھوڑ دنا تھا ۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨
زارا قورا کمرے میں آؤ ۔۔معاذ زارا کو خکم د ی نا کمرے میں گنا ۔اس نے شارہ کو ا جھے سے
وارن کنا تھا ۔وہ زارا کے جہرے پر ائگلتوں کے یشان دنکھ حکا تھا ۔اور زارا کا حود سے
کیرانا تھی ۔زارا اسکا خکم سیتے ہی وہی جم گی اسے شارہ کی نات ناد آئ حو اس نے کہا تھا
۔۔
وہ مرے مرے قدم اتھانی کمرے میں گئ جہاں وہ اسکا ای نظار کرہا تھا ۔۔۔معاذ نے انک
ی ھ ک
کھنکے سے اسے بچ کر اندر کنا اور ڈور الک کردنا تھا ۔
خان نو اشکی چب ہوا ہوئ تھی چب معاذ کے ہویتوں نے اشکی گردن کو جھوا تھا
۔۔۔میں نے کہا تھا نا کہ مچھے دونارہ تمہیں بہ نا کہنا پڑے کہ مچھے مجتور مت کرنا کہ کوئ
ئکل نف دوں تمہیں لنکن تم نہیں مانی نا اب تھگتوں ۔۔
معاذ نے اسے نانہوں میں اتھا کر ینڈ پر لینانا تھا اور البیس آف کی تھی ۔۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
سع یب اور کشف تھی ا یتے گھر وایس آ گتے تھے ۔۔اففف کنان تھکا د یتے واال دن تھا نا
سع یب ۔۔کشف نے ا یتے اپیر رنگز انارنے ہونے کہا حو اینا کوٹ اپر کر ہینگ کر رہا تھا ۔
س ہ ن ن ل ہم ت ن ل ن ممہ
ی
م تھا نو ہت کن یں سب کا جنال ہے کن ا تے سوہر کا یں ۔۔ ع یب نے
اشکے گرد ا یتے نازؤں کا گ ھیرا ینگ کرنے ہونے کہا ۔۔۔ہ
اوکے اتھی ینانا ہو کہ تم کیسی لگ رہی تھی ۔۔۔اسے ایتی طرف گھمانے اشکی شایشوں کو
قند میں لیتے کہا ۔۔کشف کی شایس یند ہونے لگی تھی ۔۔تھوڑی دپر ئعد اس ظالم نے
اسے جھوڑا تھا وہ سرم سے الل انار ہوگئ تھی ۔۔اشکی خالت پر سع یب نے فہفہ لگانا تھا
۔۔۔
ایس نی کشف ایتی شی خرکت پر الل ہوگئ ۔۔اسے جھوڑنے سع یب نے اسے نانہوں میں
اتھا کر ینڈ پر لینانا تھا ۔کشف نے اینا آپ اشکے حوالے کردنا تھا ۔اسے مزاجمت کرنا ی نکار
تھا نلکل ۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 142
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
ماہر نے سب کے خانے ہی حود کو فیروزہ منڈم کے کمرے کی خایب قوکس کرلنا تھا اس
نے آج سب کے شا متے ایتی رحصتی کا کہا تھا سب اشکی نات پر نہت ہیسے تھے خسے
رحصتی کی نہت خلدی ہے ۔۔
اس نے کمرے میں خانی ہوئ فیروزہ کو نکڑ کر ا یتے کندھے پر ڈا لتے اسے ا یتے کمرے
میں لے گنا تھا ۔بہ م نظر شمع نے دنکھا تھا ۔اسکا دل کنا خاکے فیروزہ پر پیزاب ڈال دے
۔۔
اس نے خا کر ایتی ماں کو ینانا حو اشکی نات سیتی نوپ ین گئ تھی ۔۔
مگر وہ کچھ کر نہیں شکتی تھی ماہر تھی معاذ کی طرح کھڑے کھڑے انکی ضاف شٹھری
کرد ینا تھا ۔
ماہر نو چیران ہی رہ گنا خس نے گالتوں کی تھی ماں نہن کردی تھی الو کی خگہ آلو ،،ناچی
کی خگہ نہن چی ،،اور جنل ۔۔وہ ایتی ہیسی رو کتے کے خکر میں الل سرخ ہوگنا تھا ۔جنکہ
فیروزہ شلظان راہی یتی کھڑی تھی ۔۔۔
ہاہاہاہاہاہا ہاہاہاہاہاہا ماہر کا فہفہ جھنا تھا ۔فیروزہ کا دل کنا کہ اکس میہ الل کردے ۔۔ماہر نے
ہیستے ہیستے اسے انک دم ینڈ پر گرانا تھا ۔اشکے ناس اینا انک گھینا قولڈ کرنے وہ اس پر
جھکا تھا ۔فیروزہ نے ڈر کر ینڈ سیٹ ایتی مٹ ھتوں میں خکڑ لی تھی
اس نے اشکے لتوں کو ہلکا شا جھوا تھا اشکی خرکت پر فیروزہ کا دل کا بیتے لگا تھا ۔۔اشکی
سرم سے نلکیں تھاری ہوگئ تھی ۔شارا عصہ پروس ین میں ندل گنا تھا
✨✨✨✨✨✨✨✨✨
ب
سہرنار کے خانے کہ ئعد شارہ دنوار سے لگی یٹھی ہی خلی گئ انک انک م نظر اشکی آنکھوں
کے شا متے خلتے لگا ۔۔اسے سہرنار کا ملنا حود کو اشکے حوالے کر د ینا ،اسکا ینار اشکی کنیر
سب کچھ کنا کچھ نہیں تھا حو اسے ناد آنا اس نل وہ ا یتے میہ پر ہاتھ رکھ کر ایتی چیبخوں کا
گال گھو بیتے لگی تھی۔۔۔۔۔۔
اسے ایتی اور اشکی مالقات کا م نظر ناد آنا ۔۔۔۔
شارہ نلیز وہ حو امیرئکا سے سہرنار خان آنے ہیں نا نلیز تم انہیں نونی کی اہم ڈبینل دے دو
نا نلیز ۔۔اشکی مس نے اسے کہا ۔اوکے مس میں دے د یتی ہو ۔۔شارہ ایتی شاڑھی
سیٹھالتی سیبج سے اپری ۔۔۔ نونی میں ش ناف روم کی طرف خانے ہیں اشکی زپردست
طر ئقے سے ہنل نونی تھی وہ شندھی زمین پر گری تھی ۔۔اشکے ہاتھوں میں حوڑناں جٹھ گئ
تھی چب اسے دو تھاری مردابہ ہاتھوں کی نکڑ نے اسے اتھانا ۔۔۔۔۔اپ تھنک ہے
مس لگی نو۔ نہیں زنادہ آپ کو ۔۔سہرنار نے چب اسے گرنا دنکھا نو قورا اسے اتھانا ج نکہ
م کن
اس نے اشکے جہرے پر سے نالوں کو ہنانا تھا ۔۔شارہ کی چب آ یں ہرنار سے لی نو وہ
س ھ
چی جمک ین ن
چیران رہ گئ تھی کاتچ سی تی لی آ یں صرف اس نے تی ھی گر د کھ اب ھی
ت ن م ت ش ھ ک
۔۔۔
کنا تھنک ہے آپ ۔۔شارہ کو حود نکنا ناکر سہرنار نے نوجھا ۔۔جج چی ۔۔چی میں تھنک ہو
ی ک ن
شارہ ایتی نے اچیناری پر خلدی سے آ یں خرانی وہاں سے تھاگ گئ جنکہ ھے سہرنار
چب ھ
خان خسے کی خسین سے خسین لڑکی سے دوشتی تھی مگر شارہ اسکا دل چین سب لے گئ
تھی ۔۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
صبح کا سورج نہت ہی حوستوں تھرا تھا جہاں سع یب اور کشف نے ا یتے اہم پرین کیس کو
خل کنا تھا ۔۔وہی زارا اور معاذ کی طرف سے ملتے والی حوشی نے سب کو حوش کردنا تھا
م
۔۔۔۔ غظم ضاچب نے نو ا یتے خزانے کا میہ کھول دنا تھا ۔۔۔زارا دو ہفتوں سے
پرنگی یٹ تھی بہ نات گھر میں کام کرنے والی ماشی نے ینائ خس نے کچن میں کام کرنی
زارا کے خکر آنے پر اسے ینانا تھا ۔۔چب معاذ نے اسکا بیسٹ کروانا نو نات سچ نایت
ہوئ تھی ۔۔معاذ نے زارا کو گھر النے وقت مسحد میں ا یتے رب کا شکربہ ادا کنا تھا ۔۔۔
غ گ م ت م
گھر میں ہی دنگیں نکی تھی حو عریب ھروں یں گئ ھی م ضاچب نے ان لڑک توں کی
ظ
ب
شادی کنلتے بیسے دنے تھے حو گھروں میں جہیز کی وجہ سے یٹھی تھی ۔۔۔انہوں نے اس
حوشی کا ذکر صرف کسی سے نہیں کنا تھا نہاں نک کہ یناشہ ینگم شمع اور فرجندہ کو تھی
نہیں تھا ۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
شارہ کو سہرنار نے ناخانے کیتی کالز کی تھی وہ خاینا تھا کہ شارہ کے شاتھ کنا ہوا ہے مگر
اس سب میں شارہ تھی شامل تھی وہ اکنال گناہگار نہیں تھا ۔۔
شارہ اس سے مجیت کرنی تھی نو وہ تھی کرنا تھا ۔اس نے شارہ کو ناقاعدہ پرنوز کنا تھا
۔۔شارہ کے ئکاح چب اسے ینا خال نو شارہ نے کہا کہ وہ معاذ سے خلع لے لے گی ۔۔۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨
ماہر اور فیروزہ کا ولٹمہ نوری دھوم دھام سے ہوا تھا ۔۔
ماہر گولڈن شیروانی جنکہ فیروزہ گالنی کامدار لہنگے میں تھی ۔۔۔سب کی ئظریں نارنی میں
موحود سہرنار پر تھی حو اس وقت سب کی نوجہ کا مرکز ینا چب اس نے سب کے شا متے
فیروزہ اور سہرنار کو شادی کی منارک ناد دی تھی اور ایتی خاندانی رشم کے مظانق دونوں کو
ڈھیروں تحقے دنے تھے ۔۔۔
شارہ نوری نارنی میں اس سے دور تھی ۔۔ج نکہ سب اسے دنکھ کر کھسر تھسر کر رہتے تھے
۔۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨
ہاشم ضاچب عصے سے ناگل ہورہے تھے ائکا بینا جنل میں غمر قند کی سزا نا حکا تھا ج نکہ
ا نکے کئ کالے دھندے سع یب اور معاذ نے یند کروادنا تھا مگر اب تھی وہ لوگ نہت
مشکل کیس میں تھستے والے تھے ۔۔۔
ق
وہ تھا ڈرگز حو مجنلف سکلوں کا تھا چیسے فحاش ونڈنوز ،شنگریٹ ،تمناکو ،لمیں گانے اور
ناخانے کس کس سکل میں تخوں کو یسہ دنا خارہا تھا ۔۔۔
تخوں کو مونانل کے ذر ئعے علط چیزوں کا عادی ینانا خا رہا تھا حو نہت پڑا کراتم تھا اس
سب کے عالوہ عورنوں تخوں مردوں کے شاتھ زنادنی ناخانے بہ دینا کنا بیتی خا رہی ہے
جہاں نہن نا تھائ سے محقوظ نا ناپ سے ۔بینا نا شکول میں محقوظ نا گھر میں ۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
ماعز نے گھر والوں کی شنکتورنی ہانی الرٹ کردی تھی کتونکہ اسے کافی دھمکی تھرے میسج
ملے تھے ۔۔سع یب نے تھی کشف کی شنکتورنی ہانی الرٹ کردی تھی کتونکہ وہ اشکی خان
تھی ۔۔اگے نہت ہی پرا ہونا تھا حو وہ خا یتے تھے مگر وہ اچیناط سے کام لے رہے تھے
۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 153
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
اتھی تھی وہ شکول اور کالج میں ڈرگز د یتے والوں کے نارے میں لسٹ ینار کر رہے تھے
کہ ہادی نے ینانا کہ ہاشم کو کسی نے یبچ روڈ پر قنل کردنا ہے کتونکہ وہ صرف مہرہ تھا
۔اضل ماشیر ماینڈ نو کوئ اور نی تھا ۔۔
حو تھی ہے اب نو نہیں جھوڑوں گا تمہیں ۔۔سع یب نے ایتی مٹھی میں بنیر خکڑنے
ہونے کہا ۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
شارہ اگر تم مچھے ملتے نا آئ نو دنکھنا میں کنا کرنا ہو تمہارے شاتھ ۔۔سہرنار نے شارہ کو ملتے
کنلتے نولناں تھا وہ اسے عزت د ینا خاہنا تھا مگر وہ نےوقوف لڑکی معاذ کی زندگی پرناد کرنے
پر نلی تھی خس نے اسے جھوڑ کر زارا کو ای نا لنا تھا ۔۔سہرنار خاینا تھا کہ وہ کیتی حود عرض
ہے مگر وہ شارہ کو شدھارنا خاہنا تھا ۔۔اسے اینا نام ایتی عزت ینانا خاہنا تھا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 154
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
شارہ سہرنار سے ملتے پیزا ہٹ آئ تھی ۔۔اس نے سوچ شمچھ کر اس خگہ کا ایبحاب ک نا تھا
حو انک نو گھر سے دور اور دوسرا نہاں ان دونوں کو کوئ نہیں خاینا تھا ۔۔اتھی اسے و یٹ
کرنے کچھ ہی میٹ ہونے تھے کہ شارہ کی گاڑی دنکھ اشکے لتوں پر مشکان آئ تھی
۔۔۔شارہ آگ کا گوال یتی ہونل میں اپیر ہوئ۔ ۔۔اس نے نہاں وہاں دنکھا چب سہرنار کھڑا
ہوا ۔۔نلنک بی یٹ اور ڈارک نلو سرٹ نہتے وہ لمنا حوڑا مردابہ وخاہت کا شاہکار نوحوان انک
نل کو شارہ کو وہی جمتے پر مجتور کرگنا تھا ۔۔۔
کنا نہی کھڑا رہنا ہے اپ نے منڈم۔ ۔۔۔اسے رشتے میں کھڑا دنکھ انک آدمی نوال ۔۔شارہ
ہن
نوکھالنی قورا وہاں سے سہرنار کے ناس جی ۔۔
ب
چیتی تم حوئصورت ہو اینا دل تھی۔ حوئصورت ہونا نو تم قنامت ین خانی میرے لتے
۔۔۔سہرنار شارہ کے نال اشکے کان کے یبچھے کرنے ہونے نوال ۔اشکی حوستو نے سہرنار کو
ب
مدہوش کردنا تھا حو یبحرل چیسمین پرقتوم لگانے ھی ھی ۔۔۔۔۔
ت ٹی
شارہ کا دل کا بیتے لگا تھا جہاں تھوڑی دپر نہلے عصہ تھا اب وہاں پروسیس تھی ۔۔اشکے
ہاتھ تھنگتے لگے تھے ۔۔چب سہرنار نے ایتی ناک اشکی گردن پر تچ کرکے شایس انہنل کی
تھی ۔۔۔
ینا ہے تم نے مچھے کہی کا نہیں جھوڑا ۔۔تمہارا وحود مچھے زجم پر زجم دے گنا۔۔
۔ینا ہے میں ماہر سے ئظر تھی نہیں مال شکنا۔۔۔انکھوں میں نے یسی لتے وہ شارہ سے
محاطب ہوا حو شایس روکے اسے ہی دنکھ رہی تھی ۔۔۔
ت ج ھ ج
میرا دل دماغ مچھے بچھوڑ کر نو ھتے ہیں کہ م نے کتوں کنا ۔۔مگر تھر میرا دماغ کہنا ہے
کہ تم تھی اس سب میں شامل ہو
۔۔سہرنار نے اشکی جمکتی آنکھوں کو ا یتے لتوں سے جھوا تھا ۔۔شارہ کو اسکا جھونا پرا نہیں
لگا نا شاہد رب نے اس کو اس سے حوڑ دنا تھا ۔حو اسے ایتی عزت ینانے خال تھا حو حود
ایتی عزت خراب کر خکی تھی۔۔
اگر تم مچھے سے نا د یتی نو میرا رب گواہ ہے کہ میں کٹھی تمہارے وحود کو ینا خاپز رشتے کے
نا جھونا ۔مگر سنظان ینہائ اور تمہاری اخازت نے مچھ سے وہ سب کروادنا ۔۔۔
وہ نو لتے نو لتے رکا تھا ۔۔شارہ کی آنکھوں سے مونی گرے تھے ۔وہ سچ ہی نو کہ رہا تھا اس
نے حود اسے مجتور کردنا کہ وہ اس میں گم ہو خانے ۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨
معاذ کا نو چینا مشکل ہوگنا تھا ۔انک نو تخوں اور عورنوں کو ہراشاں کرنا مردوں کو نلنک
منل کرنا دوسرا اشکی ی نگم ضاچیہ حو ماں بیتے والی تھی ۔۔۔مگر اشکی خرکتوں سے لگا رہا تھا
کہ وہ مار کھا کہ ہی شدھریں گی حو ہر وقت نا نو کچھ کھنا کھابہ ہوئ ئظر آنی نا ہر وقت کچن
میں گھسی ہوئ ملتی ۔۔
زارااااا کنا کر رہی ہو تم ۔۔۔معاذ حو تھکا ہارا آنا تھا زارا کو گارڈینگ کرنا دنکھ تھڑک اتھا تھا
۔۔حو مزے سے نودے لگا رہی تھی ۔۔۔معاذ کی جنگھاڑ پر گ ھیرانی اتھی ۔۔
معاذ آپ نہت پرے ہیں ۔۔زارا کا سوچ کر ہی خالت خراب ہونے لگی تھی سب اسے
مچ ش
دنکھ رہے تھے ۔۔۔میں پرا نہیں ہو تم نے ینانا ہے ھی ۔۔اشکے ہاتھ میہ دھلوا کر
معاذ نے اسے ینڈ پر بیٹھانا تھا حود تھی فریش ہوکر وہ اسے نانہوں میں لے شکون سے
سوگنا تھا ۔۔وہ ایتی سب سے پڑی حوشی ایتی ئعمت کو کھونا نہیں خاہنا تھا مگر زارا کی
خرکںیں ہی ایسی تھی کہ اسکا جنال رکھنا صروری تھا ۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 159
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
بہ عدالت محرم شاوپز آقندی کو ناتچ لوگوں کا قنل اور تجتوں اور عورنوں کے ریپ کے خرم
میں سزانے موت کا خکم د یتی ہیں ۔۔۔
ہاشم آقندی کا نو کانو نو ندن میں لہو نہیں چیشا خال تھا ۔
اشکے اکلونے بیتے کو تھایسی کی سزا شنا دی گئ تھی ۔۔وہ کچھ نہیں کرشکنا تھا سوانے اس
کے موت کے م نظر کے ۔۔
میں تمہیں پرناد کر دوں گا ڈی ایس نی ۔۔تم مچھ سے میرا بینا نہیں جھین شکتے ۔۔میں
اسے مرنے نہیں دو گا ۔۔میں تمہیں ایسی حوٹ نہبحاؤ گا کہ تم ناد رکھو گے اسے ۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
وہ فیروزہ کو لے کر امرئکا وایس آگنا تھا ۔۔وہ ایتی زندگی ا یتے ناپ کا پزیس پڑھانا خاہنا تھا
۔۔۔فیروزہ نو نہلی نار امیرئکا آئ تھی ۔وہ وہاں کی رنگںیتوں میں کھو گئ تھی ۔
ماہر اشکی دلخستی دنکھ رہا تھا ۔۔۔
تم نہاں بیٹھو میری خان میں آنا ہو ۔۔ماہر اسے ریستوریٹ میں بیٹھا کر خال گنا ۔۔
فیروزہ وہاں یتے فش بینک کو دنکھتے لگی خس میں ناناب سے ناناب مچھلناں رکھی ہوئ تھی
۔۔تھولوں کا چیسے ناغ لگا دنا ہو ۔قاویںین البیس کنا کچھ نہیں تھا ۔۔
ماہر اسے پرنانی سے ائصاف کرنا دنکھ مشکرانے حود تھی کھانے لگا تھا ۔۔
کھانا کھانے کے ئعد وہ دونوں ناہر ئکلے اور ایتی گاڑی میں بیٹھ کر ماہر مںیشن نہبچے تھے حو
شاخل کے کنارے ینا تھا ۔۔
خس میں ہر چیز اشکے مالک کے ذوق کا میہ نولنا یتوت تھی ۔
مہم
کیشا لگا تمہیں بہ سب ۔۔فیروزہ کو نکڑ کر اشکی کمر کو ا یتے سیتے سے لگانے کہا ۔۔ م اجھا
م
ہیں نہت ۔۔فیروزہ نے مشکرانے حواب دنا ۔
اینا اجھا ہے نو کچھ اور اجھا ہوخانے ۔۔اسے اتھانے ماہر نے اشکے کان میں سرگوشی کی
تھ ی ۔
میں ایتی نہیرین زندگی کی سروعات کرنے واال ہو ۔۔کنا تم مچھے اخازت دو گی کہ میں ایتی
ج یت ینا لو ۔۔ماہر نے اشکے ہاتھوں کو خکڑنے انہیں ینڈ سے لگانا تھا ۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
شارہ چب سے گھر آئ تھی یب سے صرف سہرنار کے نارے میں ہی سوچ رہی تھی
۔۔اس نے سچ ہی نو کہا تھا کہ وہ تھی اس گناہ میں شامل تھی ۔۔۔ا شتے تھی نو مزاجمت
نہیں کی ۔۔
اسے وہ لمحات ناد آنا چب معاذ نے اسے سہرنار کے شاتھ اشکی سرٹ نہتے ہونل روم میں
نکڑا تھا ۔۔وہ دونوں نو وہاں صرف ایتی مجیت کا اظہار کرنے وہاں منگتی کرنے گتے تھے
ن
۔مگر اشکی دوست نے دونوں کو ہتوی دوش دے کر آ یں خرام کرنے پر تور کنا ۔۔حو
جم ھ ک
کچھ ہوا اس میں صرف فصور اینا تھا کہ وہ دونوں وہاں گتے کتو ۔۔
سب نے اسے ندکردار ،طوائف ،ینا نہیں کنا کنا کہا ۔۔
وہ سب ناد کرنے اشکی آنکھوں سے درد کا شنالب ئکال تھا حو اس نے کمال مہارت سے
جھنا دنا تھا ۔۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
سع یب اور کافی نے جندرآناد میں ہر خگہ موحود تھانوں میں خاتچ پڑنال کروانی تھی آدھے
سے زنادہ لوگوں کے کیس یند تھے کچھ نو درج ہی نہیں ہونے تھے ۔
ہر خگہ لوٹ مار ہرخگہ ۔رسوت یندہ کرے نو کنا کرے کس کس کو نکڑے
اب تھی وہ پرانے رئکارڈ جنک کررہا تھا جن میں آدھے نو یند ہی تھے اور آدھے نام کے
تھے ۔
سر بہ سب مچھے پرانے ڈنو میں سے مال ہے آپ دنکھ لتے چیتے گا
جہاں اگر خکومت کچھ نہیں کرنی وہاں عوام تھی کچھ نہیں کرنی نا ندلنا ہے نا ندلے گے
والی صورتحال کا سنکار کراچی ۔۔۔
معاذ نونی میں پروفیسر ینا بیٹھا تھا اشکے شا متے نوری کالس میں انک دو لڑکتوں کے ناس
ڈو ییہ تھا اور نامشکل ہی گتی جتی پرفعے میں تھی ۔۔اسے افشوس تھا ان لوگوں پر جن کی
یںیناں ینا خادر کے ینا جحاب کے شاتھ تھی ۔خلو خادر اور جحاب کو جھوڑو ان کے ناس نو
دو اتچ کا ڈو ییہ تھی نہیں تھا ۔۔۔
انک جھونا ڈو ییہ لینا گوارہ نہیں نلکہ اسے لوگوں کی تھرڈ کالس سوچ جہالت ان پڑھ گتوار کہا
خانا ہے ۔۔
اور حو یبحارناں سرئف گھروں کی تھی انہیں تھی ان سب کی وجہ سے ندنام کنا خانا تھا کہ بہ
تھی ایسی ہی ہونگی ۔
انک گندی مچھلی ہوا کہ گندا کر د یتی ہیں والی منال کمال اپری تھی نہاں پر
وہ اینا لنکحر دے کالس سے ئکال نوری نونی میں اس نے دنکھا کوئ کسی کے شاتھ بیٹھا ہوا
ئ
شموکنگ کرہا ہے نو کوئ کسی کے شاتھ ۔۔ علٹم خاضل کرنے کی خگہ درس گاہ کو
خگہ خگہ سے ملے والے رپیرز نے اسے ینا دنا تھا کہ فصور کس کا ہے ۔۔
✨✨✨✨✨✨✨
ماہر فیروزہ کو لے کر ا یتے گھر میں موحود تھا واشنگین کے مشہور ناؤن میں وافع اسکا وال تھا
۔۔حو اشکی کامنانی کا میہ نولنا یتوت تھا اس نے ا یتے ناپ کے پزیس کو ایتی اتمانداری
دناینداری حوضلے اور عفل مندی سے اسے نلندی پر نہبحانا تھا ۔۔
اشکے اتمان نے اسے ایتی ظاقت دی تھی کے وہ اینا کامناب ہوسکا تھا ۔۔
امیرئکا چیسے شیر ناور میں لوگ اینہا کی عریت جھنل رہے تھے ۔۔یسہ نہاں تھی نہت تھا
اور نے جنائ نہاں سے سروع ہونی تھی ۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 169
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
بہ شںیشل تھول ہے حو صرف رات کو کھلتے ہیں۔۔فیروزہ کو ا یتے حصار میں لیتے
کہا۔۔۔۔اور اس پر خادر ڈالی تھی حو وہ نہتے کھڑا شمندر کی اتھتی گرنی لہروں کو دنکھ رہا تھا ۔۔
اندر خلو نہاں سردی ہے اور تم نو و یسے تھی خلدی سے یٹمار ہوخانی ہو ۔۔ماہر نے اسے
خادر سے اجھی طرح ڈھا بیتے کہا ۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨
شارہ اور سہرنار کا ئکاح ہونے واال تھا اس سب میں چیتی شارہ کی علطی تھی ایتی ہی سہرنار
خان کی تھی سہرنار ایتی امی کے شاتھ اجمد وال موحود تھا ۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 170
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
م
اتھوں نے غظم ضاچب سے معافی تھی مانگی اور شارہ کو ناقاعدہ طور پر عزت سے
م
رحصت کروانے کا کہا ۔۔ غظم ضاچب نے نال ناچیر ئغیر شارہ کی آنے رسیہ ئکا کردنا تھا ۔
ت
دنکھتے تھاتھی کل ہی میں شارہ کے ئکاح کے حوڑا ھبخوا دوں گی ۔۔۔سہرنار کی والدہ ارم
ضاچیہ نے نازش ینگم کو کہا ۔۔انہیں شارہ نلکل یسند نہیں آئ تھی مگر ا یتے بیتے کی وجہ
سے وہ نہاں موحود تھی ۔۔
✨✨✨✨✨✨✨
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 172
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
معاذ کب نک آنے گے آپ۔مچھے ڈر لگنا ہے آپ کے ئغیر اب نو بیتی تھی قور میٹھس کا
ہونے واال ہے ۔زارا پرے پرے میہ ینانی سیب سے ائصاف کرنی حود سے نابیں کتے
ہ چب ی
خارہی تھی ینا بہ سوچے کہ وہ نال اشکے ھے موحود تے۔
تمہیں ینا ہے میرے بیتے تمہاری مما کو تمہارا اینا ای نظار ہتے نا کہ یس مت نوجھو ۔۔ا یتے
ی یٹ پر ہاتھ رکھتی وہ اس عظٹم ئعمت کو مخشوس کرنے لگی خس نے اشکے ناغ کو تھولوں
سے تھر دنا تھا۔
اشکے زجموں کو مندمل کردنا تھا اسے نئ زندگی دے دی تھی ۔۔اوالد ہیں نو ماں ناپ ہیں
جہاں ہیں نو سب ہیں ۔۔
ایتی اوالد کی اجھی پرورش اشکی پری یت اشکی شنگت کا جنال ماں ناپ کی زمہداری میں آنا
ہیں چب ماں ناپ کی کوناہی کرے گے نو تحہ نو علط ہی کرے گا ۔
چ
تم کنا نابیں کرہی ہو میرے تچے سے ۔۔معاذ انک دم اتھانے پر اشکی یبخیں ئکلیں تھی
۔۔
یناؤ مچھے کنا کہتے والی تھی تم اس سے ۔۔معاذ زارا کو ینڈ پر لینانے اس پر نلینکٹ ڈالنا نوال
ت ٹیب
حو ند لتے موشم کی سردی کی وجہ سے تھنڈی ہوئ ھی ھی ۔۔
اگر میں تمہارا جنال نا رکھوں نو تم نو مر خاؤ ہتے نا ۔۔اشکے ہاتھو کو رگڑنے کہا حو پرف کی
طرح تھنڈی پڑی تھی ۔
اب تھی نا نے چب بین دن سے عایب تھے آپ ۔۔زارا میہ ینانی کروٹ ندل گئ تھی
۔اشکی خرکت پر اشکے لب تھنلے تھے ۔
یس بین دن ہی نو عایب تھا نا اب وایس آگنا ہو میں ۔
اشکے ناس لںیتے اشکی کمر سیتے سے لگانے کہا حو آنکھوں سے گ نگا جمنا نہانے لگی تھیں ۔
آپ کو کنا میں جتو نا مرو یس ہوائ دعوےدار کی طرح دعوے کرنے ہیں اور کچھ نہیں
۔۔
ک
ایتی آنکھوں سے نہرہ گ نگا جمنا کو اشکی سرٹ بچ کر ضاف کرنی زارا اور ھی زنادہ توٹ
ک ت ی ھ
زنادہ میرا اتمان نا خراب کرو اور چپ ہوخاو ۔۔انک لفطی جملہ نو لتے وہ اشکی گردن میں میہ
جھینا سونے لگا تھا ۔
✨✨✨✨✨✨✨
حو صرف پڑھتے آنی تھی سرئف گھروں کی عزت اتھیں تھی ان گندی مچھلتوں کی وجہ سے
ندنام کنا خانا تھا ۔۔
سب اب انک چیسے نو نہیں ہوشکتے نا ۔۔جہاں گند تھا وہاں صفائ تھی تھی ۔
ینا کرو کویسی لڑکناں ہیں حو ڈرگز شنالئ کرنی ہیں اور لڑکوں کو خسم کی لت لگانی ہیں ۔
کس کس گند وہ ضاف کرے اسے شمچھ نہیں آرہا تھا کس کا پرائ کو وہ ضاف کرے
۔۔نے یس ہونا وہ کشف کو لینا گھر خال گنا تھا۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨
سر وہ افسر نو ہمارے یبچھے ہاتھ دھو کر پڑ گ نا ہیں اسے ہمارے رئکارڈ جنک کر لتےہیں اور
ہمیں ڈھونڈ تھی رہا ہے۔
اس کا کچھ کرنا پڑے گا مچھے وربہ بہ شالے ہمیں تھوک دے گیں
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 177
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
✨✨✨✨✨✨
ی
معاذ مچھے بیتی شاینگ کرنی ہتےاور وہ تھی اتھی ۔زارا پیر بجتی کہتے لگی جنکہ معاذ صرف اسے
ت ئ ہ ن کن
ہی د ھی خا رہا تھا حو لے سے زنادہ حو صورت ہوگئ ھی ۔نے شک مرد کی دی ہونی عزت
اور مجیت ہی عورت کو حوئصورت ینانی ہے بیسہ نو صرف ندصورنی پر جند لمخوں کی خادر ڈالنا
ہے ۔
آپ شن تھی رہتے ہیں نا میں ہی انوں نول رہی ہو ۔۔ ینلے رنگ کے لناس میں وہ جمکتی
شنہری رنگت لتے کھڑی سرانا امبحان ین رہی تھی اس کے لتے ۔۔
شن رہا میں خلدی سے کیڑے چیبج کرکے او قورا تھر خلتے ہیں ۔۔
اشکے سرانے ئظریں ہنانا اسے ہدایت د ینا خلدی سے ناہر ئکل گنا ۔۔یبچھے وہ قورا حود کو دو
شال میں جھنانی اشکے یبچھے گئ حو گاڑی میں بیٹھا اسکا ای نظار کر رہا تھا ۔۔۔۔زارا کی طرف کا
دروازہ کھال جھوڑ دنا خسے زارا نے بیٹ ھتے وقت یند کنا ۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 178
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
کو یسے مال خارہے ہیں ہم ۔۔حوشی سے تمٹمانا جہرہ لتے زارا انکشابینڈ شی نوجھتے لگی
۔۔۔معاذ انک ئظر اسے دنکھ کر قورا ئظریں ت ھیر گنا حو حوشی سے مرے خا رہی تھی ۔
زنادہ حوش نا ہو ئظر لگ خانے گی ۔۔معاز نے نازش ینگم کی دی ہونی ہدایت اسے دی حو
زارا نے انک کان سے شن کر دوسرے سے ئکال دی ۔
بیتی مال میں اجھی طرح دل کھول کر دونوں نے شاینگ کی ۔۔معاذ نے انک شاتھ ناتچ
جھے گڑناں خرند لی تھی ۔۔زارا کے ہیس ہیس کے ی یٹ میں درد ہوگنا چب ڈی ایس نی
معاذ مجنلف شاپز کے ڈابنیرز اتھا النا تھا ۔۔
معاذ انکی اتھی ایتی صرورت نہیں ہے ۔بین ڈفریٹ شاپز کے ڈابنیرز دنکھ کر زارا نے ایتی
ہیسی روکی ۔۔۔کتوں نہیں ہے انکی صرورت انہیں کی نو صرورت ہیں وربہ تم نو ناگل ہوخاو
گی نا تھر مچھے کتو گی قون کرکے روز ڈاپیر النے کا ۔
اجھا مچھے تھوک لگ رہی ہیں۔۔ اور میں تھک تھی گتی ہو خلے گھر خلتے ہیں ۔۔پیروں میں
ہونے درد اور تھوک کی وجہ سے اس سے کھڑا رہنا مشکل ہوگنا تھا ۔۔اوکے اوکے اتھی
خلتے ہیں ۔۔۔
معاذ نل نے کرنا زارا کو فروٹ شنلڈ لے کر د ینا گاڑی ڈرایتو کرنے لگا ۔۔را شتے میں اس
نے اسے غنارے لے کر دنے تھول سے یتے ہونے گلدشتے جنہیں سونگھ کر اسکا زارا کا
ماینڈ فریش ہوگنا تھا ۔۔
گھر کے گیراج میں گاڑی نارک کرکے معاذ نے زارا کو سہارا دے کر ئکاال خس کے ی یٹ
میں درد ہونے لگا تھا زنادہ بیٹھ کر ۔۔ارام سے زارا آرام سے خلو ۔نازش ینگم اسے تھامتی
اوپر لے خانے لگی شاتھ شاتھ ایتی ف
میں نے م نع کنا تھا نا زنادہ اجھل کود مت کرو میرے نونے کو ئکل نف ہوگی ۔۔زارا کو
لناڑنے ہونے نازش ینگم نے اشکی کالس لی ۔۔۔مگر تمہیں میری نات کا کنا اپر تم نے نو
امیربیٹھن ریس میں حصہ لینا ہتے اس خالت میں نلکہ کھمتے تھی تم نے ہی سہی کرنے
حو نو تھاگ دوڑ کر رہی ہو ۔۔۔اجھی طرح زارا کی عزت افزانی پر معاذ لب دینا ہیسی رو کتے
لگا ۔۔۔
اور بہ ڈاپیر تم تچے کے النق ہو نا تچے کے ناپ کے ۔نازش ینگم پڑے شاپز کے ڈابنیرز
ع ت ل ہ ن ل ج ھ کن
د تی زارا سے نو ھتے گی حو ا کی نات پر یستے گی ھی ۔۔جنکہ معاذ نو سرم اور صے سے
زارا کو دنکھتے لگا ۔
یناؤ تم مچھے بہ کنا تچے کے ناپ کے ہیں بہ ا یتے الرج شاپز کے اور بہ ۔۔بہ کنا اتھا النے
ن ن
ہو تم ۔۔نازش ینگم ایتی پڑی قنڈر کو د تی چیرت سے معاذ کو د ھتے گی ۔
ل ک ھ ک
وہ وہ امی بہ چب تحہ پڑا ہو خانے گا نو اس میں دودھ بیتے گا نا ۔۔معاذ قنڈر کے نارے
میں نازش ینگم کو ینانے لگا جنکہ ایتی پڑی قنڈر دنکھ کر زارا کی ہیسی عایب ہو کی تھی ۔۔۔
غ م
گدھے نکمے بہ ایتی پڑی قنڈر تچے کی نہیں ہونی کنا تم ایتی اتھا النے ہو معاذ ۔۔ م کی
ظ
اخانک آمد اور عزت نے رہی سہی کسر تھی نوری کردی تھی ۔۔
بہ گدھا دینا کا انوکھا ناپ ہوگا ۔۔نے عیرت اس میں خانوروں کے تخوں کو دودھ دوائ
ن ن ل ک کن ظغ م
وعیرہ د یتے ہیں ۔۔ م ضاچب قنڈر کو د ھتے اسے ہتے گے جنکہ ا کے ہاتھ یں کڑے
م
مونانل اشکرین پر خلتی ونڈنوں کال سے ماہر کا فہقہہ گوتحا تھا ۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
مگر سع یب نے انکی نات شن کر ہوا میں اڑا دی تھی ۔اب وہ انڈر گراؤنڈ ہوکر کام کرنے
واال تھا ۔
نورا دن کام کرنے کے ئعد وہ گھر آنا تھا ۔۔شدند تھوک اور کشف کو دنکھتے کے خکر میں وہ
ن
گھر خلدی ہبجتے کنلتے گاڑی رف ڈرایتو کرنے لگا ۔۔۔
سع یب کی گاڑی کی آواز پر کشف نے دروازہ کھوال ۔۔یبچ کلر کی شاڑھی خس پر تھول یتے
ہونے تھے نہتے کشف اشکے دل کے ناروں میں کریٹ جھوڑ گی تھی خسے یسے سے زنادہ
ی توی خا ہتے تھی حو خالل خاہنا تھا ناکہ خرام ۔۔۔
کشف کی انک مشکراہٹ نے اس کی شاری پریشانی تھکن دور کردی تھی ۔۔حوستو میں یسی
کشف صرف ا یتے محرم کنلتے ینار ہونی تھی ۔ماں ناپ کے خانے کے ئعد اس نے حود کو
اشی طرح مظتوط کر لنا تھا خس طرح اشکے نانا خا ہتے ت ھے اوپر سے رب نے اس پر اینا کرم
کرکے اسے اجھا سوہر دنا تھا حو اس درندوں تھری دینا میں اسکا رکھواال تھا ۔
فریش ہوکر سع یب یبچے بینل پر آنا تھا ہمیسہ کی طرح اس نے سب سے نہال نواال ایتی یتوی
کو کھالنا تھا ۔۔شادی کو آتھ شال ہو گتے ت ھے مگر اس نے کٹھی علبحدہ نل یٹ جمچ نوز نہیں
کنا تھا ۔۔انک ہی نل یٹ میں کھانا انک ہی گالس میں نانی بینا کتونکہ وہ تھے ہی انک خسم
انک خان انک روح ناکہ دو ۔۔
کھانے کے ئعد شاری بینل اس نے مل کر ضاف کروانی تھی ۔۔دونوں کے درمنان اگر
کسی چیز کی کمی تھی نو صرف تچے کی ۔۔۔بیسٹ ری تورٹ میں کے مظانق کمی سع یب میں
سع یب میں کرلوں گی آپ نا کریں ۔۔اسے پرین شمںیتے دنکھ رو کتے لگی ۔۔۔میں تھی کرلوں
گا تم نا کرو ۔۔النا اشکی نات اس پر ڈا لتے ہونے سع یب نے شنلف ضاف کردی تھی ۔۔
انہہ سع یب میں گر خاؤ گی نلیز مچھے یبچے اناریں ۔۔اخانک سع یب نے اسے ایتی نانہوں میں
اتھانا تھا ۔۔نہیں گرنی نا میں گرنے دوں گا ۔۔اشکی ناک کی یٹھ کو حومتے سع یب نے اسے
ینڈ پر لینانا تھا حود اشکے ناس لںیتے اس نے الیٹ یند کردی تھی ۔۔
خاند کی روشتی اور کمرے میں خلتی النکیرک کینڈلز نے کمرے میں حواب شا شما کردنا تھا۔۔
آج تھاتھی آئ تھی معافی ما نگتے ۔۔کشف نے آ نکھے یند کتے اشکے حصار میں کہا حو اشکی
گردن میں میہ جھنانے سونے لگا تھا کہ اخانک اتھ بیٹھا ۔۔۔سع یب نے بین دنا کر شاری
البیس اون کردی تھی ۔۔
کنا کہتے آئ تھی وہ ۔جہاں کچھ دپر نہلے پرمی تھی اب وہاں سجتی جھا گئ تھی ۔۔
اینا خلق پر کرنی کشف اشکے سیتے پر سر رکھتی اشکی الل آنکھوں سے تجتے کی کوسیش کرنے
لگی ۔۔
وہ وہ ۔۔ا نکتے لفظوں کو سیٹ ھالتی کشف دونارہ محاطب ہوئ تھی ۔۔
وہ معافی ما نگتے آئ تھی مچھ سے ۔تھائ نے انہیں جھوڑ دنا ہے اور ا نکے تھایتوں نے
انہیں گھر سے ئکال دنا ۔۔یس ۔
مچ ش
مچھے اس عورت کے نارے میں کچھ نہیں سینا ھی اور اب کچھ کے کہنا ۔۔اشکے نالوں
میں ہاتھ تھیشا کر اسکا جہرہ اوپر کنا تھا ۔۔۔۔
اینا عصہ ایتی ئفرت سب تھوک کر وہ کشف میں گم ہوگنا تھا ۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨
ماہر فیروزہ کو لے واشنگین ناؤن میں وافع مشہور مال میں لے کر آنا تھا جہاں اس نے
اسے سردی کے لحاظ سے شاینگ کروانی تھی جہاں انک نار پرف پڑنا سروع ہونی نو یس
ئظام زندگی درہم پرہم ہو خانا تھا ۔۔
شاینگ کرنے ئعد ماہر نے اسے خالل ہونل حو پرکش اور روم کے کھانوں کا مشہور تھا
وہاں اس نے اسے پرکش دم تجت کھالنا تھا اور وہ ندی جھکوں کی طرح یس پرنانی کے
یبچھے پڑی تھی ۔پرنانی وہ واخد چیز ہیں خسے کھانے کے ئعد دل کرنا ہے دونارہ کھانے ۔۔
ماہر نے اشکی ونڈنؤ ی نا کر گروپ میں سینڈ کردی تھی ۔۔جہاں معاذ نے النا ماہر کی نے
عزنی کرکے اینا ندلہ لنا تھا خس نے اسے ڈاپیر ڈی ایس نی نانا کہا تھا ۔۔معاذ سرم سے
ئظریں تھی نا مال سکا تھا ۔۔
میں تھوکی نہیں ہو یس ی یت خراب ہے میری ۔۔انکھ ونک کرنی وہ اسے الحواب کر گئ
تھی ۔۔
بینا اب نو شاری زندگی اس تھوکی کو پرداست کرنا پڑے گا خس کا یس خلے نو درنار سے
پرنانی لے آنے ۔۔اس ناس دنکھنا ماہر حود سے پڑپڑانا اتھا تھا ۔
گھر نہبچ کر اس نے شاور لنا تھا ۔۔رنڈ شلک کا گاون نہتے فیروزہ اشکی آنکھوں کی جمک پڑھا
ھ ک
گئ تھی۔۔ماہر نے بچ کر اسے ا کی کمر ا یتے یتے سے لگا کر ا کی گردن پر لب ر ھے
ک ش س ش ی
تھے ۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨
ہر طرف نولیس کی ناکہ یندی تھی ہر پرک ہر گاڑی ہر رکسہ ئغیر جنکنگ کے نہیں خا رہا
تھا ۔۔۔شیرکٹ آرڈر تھے کوئ تھی گاڑی کوئ تھی یندہ ود آؤٹ جنکنگ کے نہیں خا رہا تھا
بہ م نظر ہیں انڈنا کے سہر تمیتی کا جہاں کے لنڈر اور چینا نارنی کے سرپراہ ضاچب کی آمد پر
وہاں ہر خگہ جنکنگ کا آرڈر تھا ۔۔۔
ہر طرف نولیس کی تھاری ئفری ئعینات کی گتی تھی جنکہ ہر میسیر کی تھی نالشی کی گئ تھی
وجہ تھی ڈرگز ڈنلنگ حو انڈنا ناکسنان افعایسنان روس امیرئکا لندن سوڈان بینک کوک سنگانور
سوپیزرلینڈ اور تھی نہت سے ملک تھے حو ڈرگز اشمگل کرنے تھے ۔۔
اس سب میں شامل کالی ت ھیڑیں حو ا یتے ہی ملک کو پرناد کر رہی ہے جند بیشوں کی خاطر
۔۔۔۔۔
واہ چی واہ کنا کمال کنا ہے آپ نے سرکار ۔۔۔شاراں شماج ستوا آپ نے ایتی نارنی کے
لتے کنا واہ ۔
جندر الل ضاچب میہ میں نان تھرے ا یتے گرو سے محاطب ہونے ۔۔ہاہاہاہہاہاہاہا تھ نانک
مکروہ ہیسی ہیستے نارنی کے سرپراہ چے رام نال ایتی قبح پر اکڑ کے بیٹھا تھا ۔۔انڈنا حو انک
وسنع و عرئض ملک ہیں پرانا پرصغیر تھی کہا خاشکنا ہے نا شندھا شندھا ،،ہندوشنان ،،جہاں
وہ ہندوشنان جہاں لوگ ا یتے ناپ دادا کی ورایت جھوڑ کر ہحرت کر گتے وہ ہندوشنان جہاں
ورایت کو خاضل کرنے کنلتے حود مر گتے ۔۔۔
یسہ صرف انک لفظ لوگوں کو چیسے فحربہ لگنا ہے بہ لفظ سب سے زنادہ اس لفظ کو اسنعمال
کرنے ہیں کہ قالں کو ینار کا یسہ خڑھا ہے قالں کو مجیت کا قالں قالں ۔
چب تھی کسی چیز کا جتون ظلب پڑھ خانے اسے یسے کا نام دے دنا خانا ہے ۔۔یسہ
مجنلف افشام کا ۔۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
الہور کا انار کلی نازار حو مشہور نو نہت ہے جہاں سب کچھ ملے گا ۔۔۔پر وہاں تھکارنوں
کے روپ میں ت ھیڑ یتے تھی جھتے بیٹ ھے ہیں ۔۔۔جہاں تھنک ما نگتے والے انکو گلی گلی ملے
گے ۔
ان میں کچھ تھکاری کچھ گنڈے اور کچھ افسر ۔۔۔
اشی طرح خلتے ہے کراچی کے اورنگی ناؤن میں شاتھ کورنگی تھی وہ کراچی جہاں لوگ حود کو
ن ق مچ ش
محقوظ ھتے تھے اور آج عیر محقوظ ۔۔جہاں دن دھاڑے حوری مار ی یٹ قاپرنگ ل و
عارت ۔۔
اشی طرح درے جہاں ظلم کی داشنان کم پڑ خانے جہاں تجتوں کو یبحا خانے جہاں عورنوں
کی نولی لگے جہاں حفیہ رشتے اور اڈے ہو ۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 193
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
چینا ملک اجھا ہونا اسے کھانے والے کالے ت ھیڑ یتے درندے ہونے ہیں ۔۔
خلے جھوڑیں ملک کو خس نے لوگوں کو نہحان دی تحفظ دنا اسے اشکے ہی ناشی لے ڈونے
۔۔
آ یتے نات کرنے ہیں اب اتمان کی نو خلے ینابیں کہ آئکا اتمان کیشا ہتے چب آ نکے گھر
میں خدا کا کالم ناک ہو ماں ناپ ہو نو انکو جھوڑ کر کیسے کوئ عورت پیر حو عیر محرم ہونا
ہے کیسے اشکے ناس خاکر ا یتے اوپر دم کروانی ہے ۔۔ خلے اب ان پر نات کرنے ۔۔انک
پیر وہ حو نہاؤ دین زکرنا ملنانی ۔
شاہ شمس پیرپز ،دانا درنار دانا گبج تخش چیسے پڑے جنکے درنار پر آپ میت ما نگتے ہیں ۔۔۔
انک پیر وہ حو تمازی ہو پرہیزی ہو عورنوں سے پردے میں میں نات کرے اشکی نو شمچھ
آنی ہیں ۔
اب بہ پیر کو یسے ہیں حو عورنوں کے جہروں کو جھونے ہیں ان کے خسم کے حصے پر
ا یتے ناناک ہاتھ رکھ کر غمل کرنے ہیں ۔۔۔
معزرت کے شاتھ کنا آپ پرداست کرے گے کہ کوئ حعلی عامل نانا پیر آنکی یتوی نہن کو
جھونے ۔۔۔
اضل پیر نو ماں ناپ اور سب سے پڑھ کر خدا ہے اشکی ناک کناب حو دینا آخرت پر چیز کا
خل ہے اسے پڑھ نہیں شکتے ۔۔
ہم پیروں پر نو لکھوں بیسے پرناد کرنے ہیں مگر نات چب ماں ناپ کی دوانی کی خانے نو
ہمارے رونے نہیں جٹم ہونے ۔۔نات چب نہر کے ئظرابہ بیش کرنے کی ہو نو ہم ایتی
اضل پیر گھر میں ہونا ہے اسے جھوڑ کر ہم نازاری عاملوں حعلی پیروں ہو بیسہ لنانے ہیں
۔۔
✨✨✨✨✨✨✨
تھنک ہے میں کراچی خارہا ہو مگر کشف نہیں مان رہی وہ نا ضد ہے کہ منڈم میرے شاتھ
خانے گی ۔۔ناکوں کو جنل سے سیٹ کرنے انک ئظر ایتی سرٹ نہتے سونی کشف پر ڈالی
۔
اجھا نو تھر لے خا نا اسے و یسے تھی وہ یبچھے نہبچ ہی خانے گی ۔۔منڈم آخر کو ڈی ایس نی
ی ھ ک
کی ینگم ہتے ۔۔لتوں پر مشکراہٹ سحانے حوس زارا کو بیش کرنے سع یب کی نانگ بجی
گئ تھی ۔۔
پریشانی سے کہتے سع یب نے اینا ماتھا دو ائگلتوں کی مدد سے مشلہ تھا ۔۔کوئ نہیں اس کو
روکنا مشکل ہی نہیں نلکہ نا ممکن ہے ۔۔
کہتے ہی دونوں کے فہقے گو تچے تھے ۔۔
کنا ہوا سع یب آپ اس طرح کتو ہیس رہے تھے ۔۔۔کشف اشکی ج ھت تھاڑ ہیسی سیتے اتھ
ب
یٹھی تھی شا متے وہ سہزادہ نلنک سرٹ اور نلو بی یٹ نہتے کھڑا تھا نالوں کو جنل سے
سیٹ کتے ہلکی ستو اور جمکتی آنکھوں سے وہ شندھا اشکے دل میں اپرا تھا ۔۔
کچھ نہیں میری خان تم سو خاو ۔۔اشکی بیشانی حومتے اسے پر کمفرٹ ڈاال ۔۔
وہی معاذ تھی زارا کو حوس میں اشکی شکون کی گولناں مال کر اسے نالنے کے ئعد کوییہ کی
طرف ئکال ۔۔۔جہاں آنے روز ہی تم دھماکہ ہونا تھا ۔۔
آج کل نوحوان یشل میں یسے کی پڑھتی لت کو مجنلف چیزوں سے نورا کنا خارہا تھا ۔۔سب
سے نہلے کھانے میں عداری ۔۔گوست پراینلر نا انڈے دیسی حوراک نک کو لوگوں نے آلودہ
کردنا ہے ۔ہر چیز میں دو تمیری نے اتمانی ۔۔شامل ہے
معاذ کو ییہ اینا گ یٹ اپ چیبج کرکے حود کو یٹھان کے روپ میں ڈھال کر نہبحا تھا وہاں
اشکی مالقات عرقان نامی یٹھان سے ہوئ تھی ۔۔خس نے اسے کوییہ میں ہونے والی
وہی کراچی خانے سے نہلے سع یب نے الہور کی ہیرا منڈی جہاں سے کھسرے اور عوربیں
حو کالحزز کی لڑکتوں کو نہال تھشال کر کوتھوں پر نہبحانی تھی ۔جہاں مولوی ضاجنان حو تماز
پڑھ کر وہاں نانے خانے تھے جن کے ہاتھوں میں یسیبحاں ہونی ہے وہ وہاں نانے
خانے تھے ۔۔بہ دین ہے کنا ۔۔تماش پڑھ کر خدا پر اخشان کرنے والے وہ بہ تھول گتے
کہ رب تماز نہیں لوگوں کے دل انکی خرکات ا نکے اغمال دنکھنا ہے ۔۔اشکی غنادت
کروانے فرشتے ہی نہت مگر وہ کسی کا دل نوڑنے والے جہاں رب یسنا ہے وہ وہ دنکھ نا
ہے ۔۔
انک انک صوتحال کا خاپزہ لیتے کہ ئعد وہ کراچی روابہ ہوا تھا ۔۔شایپ کو مارنے کنلتے نہلے
اسکا رسیہ نالش کرنا ہونا جہاں سے وہ آنا ہے ۔
وہی معاذ نے تھی کوییہ میں اردگرد گھوم کر خاپزہ لنا تھا ۔۔نورنوں میں یند یسے کے ینکے
گدھوں کے ذر ئعے النے خارہے تھے ۔۔کھایتوں کے اندر را شتے یتے ہونے تھے جن کے
نارے میں ایشان سوچ تھی نہیں شکنا تھا ۔۔
ناتھ رومز کے اندر حفیہ رشتے ۔۔گھروں کے اندر نہاں نک کہ مسحد کو تھی نہیں تخشا گنا تھا
آکے شانڈ پر ہی انڈر گراؤنڈ حفیہ خگہ ینائ گتی تھی۔۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 201
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
معاذ نورسٹ کا روپ لتے کوییہ کی سڑکوں پر گھوم رہا تھا ۔اسے نہاں آنے ناتخواں دن تھا
۔۔اس نے ہر گلی ہر سڑک پر چیز کا مشاہدہ کنا تھا ۔۔۔۔نہاں پر کچھ لوگ نلکل یتے
تھے جنہوں نے انک ہی دن وہاں پر سقینگ کی تھی ۔۔۔
معاذ نازار میں انک خگہ رک کر جنکٹ دنکھ رہا تھا ۔۔کوییہ کا پرانا لنڈا نازار جہاں پر لوگوں کا
رش ہونا ہیں ۔۔معاذ اشمگل ہوکر آنے والے جمڑے سے یتی جنکیس دنکھ رہا تھا ۔۔
ماڑا لگنا ہیں تمکو کچھ اجھا خا ہتے ۔۔معاذ حو انک جنکٹ کو دنکھتے کہ ئعد دوسری دنکھ رہا تھا
یٹھان نانا کی آواز پر حونک اتھا ۔۔
چی ججی ۔۔معاذ حونکنا سیٹھل کر نوال۔۔چی مچھے کچھ اجھی جنکٹ خا ہتے حو کسی اور کے
خانور کی کھال سے یتی ہو ۔۔معاذ انک ئظر ا یتے آس ناس دنکھنا نانا چی سے نوال ۔۔
کو یسے خانور کا خا ہتے تم کو ہمارے ناس شیر چیتے شایپ نانڈے رتچھ اور اور ت ھیڑ یتے کی
کھال سے یتی چیزیں ملتی ہیں اور تم خاہو نو میں تمہیں اژدھا کی کی کھال کی یتی جنکٹ حو
نہت مہنگی ہیں تمکو دے گا ۔۔
معاذ نانا چی کی نات سینا مشکرا اتھا اسکا کا کام ہوحکا تھا ۔
تم پرسوں آنا میں تمہیں انک خگہ لے کر خاؤ گا وہاں تم لے لینا ۔۔
اتھی وہ سوچ ہی رہا تھا کہ قون کی رنگ نے اشکی مشکراہٹ گہری کردی تھی ۔۔۔
کیسی ہو میری خان من۔۔۔ اور میرا تحہ کیشا ہتے ۔اور تمہاری طی نغت کیسی ہے ۔۔قون
اتھانے ہی انک شاتھ سوالوں کی نوجھاڑ پر زارا اینا سر نکڑ رہ گئ تھی ۔۔حو خانے وقت
نازش ینگم کو اس پر ئعینات کر حکا تھا ۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
سع یب کراچی میں جناح ہسینال میں ایتی بینڈج کروانے آنا ہوا تھا ۔۔کل رات لڑانی میں
اشکے ہاتھ پر خاقو کے وار سے کافی زجم آنا تھا ۔۔
اتھی سسیر اشکی بینڈج کرکے گئ تھی چب اسے انک ڈاکیر کی آواز شنائ دی حو اتجنکشن
کے نارے میں نابیں کر رہا تھا ۔۔۔
ضنط سے مٹ ھناں تھیبچے پر اشکے ہاتھ میں درد کی لہر اتھی تھی ۔۔ خسے وہ پرداست کرنا
ہوسینل سے ئکل گنا تھا ۔۔اب نک وہ صرف انک ہی ایشا اڈا ڈھونڈ نانا تھا جہاں پر ان
اتجنکشن کو تھوڑی مفدار میں اشمگل کنا گنا تھا ۔۔
اسے شمچھ نہیں آرہی تھی کہ وہ کرے نو کنا کرے ۔۔ہوسینل سے ئکل کر وہ ا یتے
انارتمیٹ میں آنا جہاں اس نے معاذ کو تمام صوتحال سے آ گاہ کنا تھا ۔
اس نے ہنڈ کوارپر میں تھی ینا دنا تھا ای نا التحہ غمل کے وہ کنا کرنے واال ہے ۔
اس انک ینکے کی کنا قٹمت ہے ۔۔سع یب وہاں خاکر اشکے ناس بیٹھ گنا تھا ۔۔۔اس انک
ینکے کی قٹمت ناتچ ہزار ہے ۔
سع یب کے نوجھتے پر اس یستی نے ینانا ۔۔
اشکی عادت ایتی گندی ہے کہ اگر نا ملے نو وہ سحص زنا پر اپر آنا ہے ۔۔اس میں ہارموپز
کو نوسٹ کرنے والی دوائ کا تھی اسنعمال کنا خارہا تھا ۔۔
ینا کنا سے النا ہے نو بہ ینکے ینا مچھے ۔۔انک زور دار مکا پڑا تھا اس سحص کے جہرے پر ۔
ہم کو ہم کو ین نہی معلوم ہمکو نہیں معلوم ضاچب ہم نو حود نہیں خاینا کہ بہ ینکے کہا
سے آنے ہے ۔۔وہ یندہ رونا ہوا ینانے لگا ۔۔نو تھر پیرا ناپ آشمان سے نی شی ایس کروانا
ہے تچھے ۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
ب
کشف حو سع یب کے ئغیر ینانے خانے پر گھر میں میہ یشورے یٹھی چب اس کے گھر
کے ناہر گولناں خلتے کی آواز آئ ۔اس نے کھڑکی سے دنکھ نو کچھ لوگ اشکے گھر کے ناہر
گن لے کر کھڑے ت ھے ۔۔
ش مچ ن ش
اسے انک ل لگا ھتے میں بہ سب کس کا کام ہے ہا م گحر تھا حو ا یتے یندوں کو لے
کر اس پر جملہ کرنے آنا تھا ۔۔
کشف زمین پر لںیتی سرکتی ہوئ بینل پر پڑی ایتی گن اتھانے میں کامناب ہو گتے تھی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 209
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
اگر وہ ہاشم گحر تھا نو کشف سع یب تھی خشکا یشابہ اشکے سوہر سے تھی زنادہ اجھا تھا ۔۔
کھڑکی کے ناس کھڑے ہوکر کشف نے اشکے انک یندے کا یشابہ لے کر اشکی شہ رگ پر
گولی خال کر اشکی شایسیں نوچ لی تھی ۔۔
اگر وہ گنڈا تھا نو شمانے ڈی ایس نی کی ی توی تھی خس نے اشکے آنے یندوں کو اکنلے جہٹم
واضل کنا تھا خس نے ناک کناب پر خلف لنا تھا وہ ناکسنان کی نولیس تھی خس میں
سب عدار نہیں ہونے اتماندار تھی ہونے ۔۔
کشف نے وہاں موحود ناتچ کے ناتچ گنڈوں کی گردبیں اڑا دی تھی ۔۔
تھوڑی ہی دپر میں وہاں نولیس موحود تھی خس نے سب السیں اتھا کر ہاشم گحر کو
ڈھونڈنا سروع کردنا تھا ۔
سع یب تھی کرچی سے ئکل حکا تھا ۔وہ کشف پر ہونے والے جملے اور اشکی نہادری کی وجہ
سے قورا ئکال تھا ہاشم کا کام تمام کرنے
✨✨✨✨✨✨✨
معاذ انک نوڑھے نانا چی کے شاتھ اشکی نابیں ہوی خگہ پر آنا تھا ۔۔جہاں نہت سے لوگ
ایتی یسند کی کھال کی چیزیں خرند رہے تھے جہاں ناناب فسم کے شایتوں کی کھال سے یتی
چیزیں تھی شاتھ میں ائکا زہر تھی ۔حو صرف فظروں کی قٹمت کر مل رہا تھا ۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 211
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
اشکی ئظر انک زہر کے ڈنے پر پڑی خس پر اتجنکشن والی کمیتی کا لوگو تھا ۔۔وہ اس
یندے کے ناس گنا ۔
بہ زہر کیتے کا ہے ۔۔معاذ نے ڈنے پر ائگلی رکھتے اس یندے سے نوجھا ۔۔بہ زہر بہ زہر
اینا مہ نگا ہے کہ اسکا انک فظرہ انک الکھ میں نکنا ہے خس تم انک ین دوائ تھی ینا شکتے
ہو ۔۔
معاذ نے امیریس ہونے ایتی اپرو اتھائ تھی ۔۔
کیسی دوائ بیتی ہے اس سے اور کس طرح کی ۔معاذ نے وہ ڈبہ ایتی طرف کرنے اسے
گھما کر دنکھا ۔اشکی آنکھوں میں لگے کٹمرا لںیس میں سب رئکارڈ ہورہا تھا ۔
اس سے ابیتی نایتونک ادونات اور یسہ اور ادونات اور سب سے اہم چیز ۔۔
وہ نولنا نولنا رکا اور معاذ کو فریب آنے کا شارہ کنا ۔۔
اس سے ایسی دوائ ینار ہونی ہے حو نانا لغ تجناں حو صرف دس نارہ شال کی ہونی ہے نا
انہیں نہت پیزی سے حوان کر د یتی ہے ۔۔
معاذ کے کان شابیں شابیں کرنے لگے تھے ۔۔اسے سع یب نے ینانا تھا چب وہ لہور میں
کو تھے پر گھوم رہا تھا یب اس نے دنکھا تھا تجتوں کو اتجنکشن لگانے ۔۔
وہ فر والے جنکیس لینا مشکرانے ئکل گنا تھا یبچھے اس روڈی نامی یندے نے قورا اظالع
دی تھی کہ زہر کو خرندنے کنلتے پڑی نارنی ملی ہے ۔
✨✨✨✨✨✨✨✨
سہرنار اور شارہ کا ئکاح گھر میں کنا گنا تھا خس میں نا نو کوئ ناہر سے نالنا گنا تھا نا ہی کوئ
ت ص ح ش ظ غ م
س
رشتے دار ۔۔ م ضاچب نے شارہ ئکاح ہرنار سے کرنے ہی ا کی ر تی ھی کردی
تھی ۔۔
شارہ کو زارا نے گلے لگا کر رحصت کنا تھا چیسی تھی تھی تھی نو اشکی نہن نا ۔
غ م
سہرنار زارا سے مل کر شارہ کو لے کر اجمد وال سے ئکال تھا چب اخانک م ضاچب نے
ظ
اشکے سر پر ہاتھ رکھا تھا ۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨
۔ماہر اعظم آپ ا یتے پرسٹ کے نارے میں کی کہے گے کنا آپ اشکو شنلیر ہوم کا نام
دے گیں نا کچھ اور ۔۔پریس کائفریس میں واشنگین یتوز کے پروگرام میں وہ ایتی سہزادوں
چیسی آن نان لتے بیٹھا اغٹماد سے حواب دے رہا تھا ۔
اسکا پروگرام جٹم ہونے ہی وہ ایتی کمیتی میں آنا تھا جہاں اشکے رایٹ ہینڈ اشکے پروڈکٹ میں
زہر رکھتے والوں کے نارے میں معلومات لے کر آنے تھے ۔
✨✨✨✨✨✨✨✨
اس نے ۔۔اس نے کنا ۔ا نکے ینار کو ا نکے مان کو نوڑ کر انہیں موت دے دی ایتی کم
عفلی اور لوگوں کی شازش نے اسے تھری دینا میں نے سہارا کردنا تھا ۔۔۔
شارہ تھوٹ تھوٹ کر رونی سہرنار کے سیتے میں میہ جھنا گئ ۔۔۔۔اشکی کمر کو رب کرنے
سہرنار نے ایتی ماں کو دنکھا حو نلکل تھی حوش نہیں تھی وہ نو ا یتے بیتے کی شادی ایتی
دھوم دھام سے کروانا خاہتی تھی وہ تھی پڑے گھر کی لڑکی سے ناکہ شارہ چیسی آوارہ سے
۔۔
اپیرنورٹ کے ناہر گاڑی رو کتے ہی مسسز خان اس پر پرس پڑی تھی جنکہ ایتی نوہین پر
شارہ کا جہرہ سرم اور رونے سے سرخ پڑگنا تھا ۔۔
مام نلیز نو ہرینگ می ۔۔۔سہرنار پڑپ اتھا تھا ۔۔اس سب میں شارا فصور صرف شارہ کا
نہیں اسکا تھی تھا ۔۔
اجھا تھنک ہے لنکن ا یتے ناپ کو حود ینانا مچھے مت شامل کرنا اور ہاں وہاں خاکر اس بیتی
کے سحر میں گم نا ہوخانے ایتی ماں کی چیر چیر تھی رکھ لینا ۔۔
حو تھی تھا بینا نو تھا ائکا کیسے وہ ایتی خلدی شارہ کو ناقاعدہ طور پر اشکی یتوی مان لیتی اینا
تھرم تھی نو رکھنا تھا نا ۔
اوکے اوکے ناؤ گڈ نانے اینڈ ینک کنیر موم ۔۔ایتی ماں کی بیشانی حومتے سہرنار شارہ کا ہاتھ
تھام کر اندر گنا تھا ۔۔
ہونہہ پڑی آئ میرا بینا مچھ سے جھںیتے والی اسکا عالج نالش کرنا پڑے گا ۔۔۔۔دولت کے
یسے میں حور مسسز خان کسی کو میہ لگانا یس ند نہیں کرنی تھی وجہ مسیر خان کا ارنوں کا
پزیس تھا حو اتھوں نے ہاسینل ی نا کر کنا تھا ۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
سع یب آپ خلے خانے میں تھنک ہو نلکل انکو کام ہوگا نہت شارا ۔۔میری وجہ سے سب
جھوڑ کر آنے کی کنا صرورت ہے ۔۔
میں تھنک ہو ۔۔۔کشف حو سع یب کے ایتی خلدی میں آنے کی وجہ سے پریشان ہونی
اسے شمچھا رہی تھی اور اشکے دنے عصے کو ہوا تھی دے رہی تھی ۔۔
مچھے ینا ہے مچھے کنا کرنا ہے اور لنا نہیں قلحال تم اینا دھنان رکھو کتونکہ تمہاری خالت
خراب ہونے والی ہے ۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 220
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
دودھ کا گالس اور دوائ اشکے ہاتھ میں د یتے وارن کنا تھا حو ا یتے ہاتھ کاتچ وعیرہ لگتے سے
زجمی کروا خکی تھی ۔۔
سع یب کراچی میں موحود ا نکے اڈے کو یناہ کرکے آنا تھا ۔۔ق نکیری کے تمام ورکرز کو ناہر
ئکال کر اس نے شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ لگادی تھی ۔۔۔
اشی طرح معاذ نے تھی کوییہ میں موحود انکی کھ یپ اڑا دی تھی ۔۔۔خس کا ندلہ ان عل نظ
لوگوں نے تم دھماکے کرکے لنا تھا ۔۔
اگال التحہ غمل آرمی کا تھا حو ان سے سود شم یت ندلہ لیتے والی تھی حو تم دھماکہ کرکے
لوگوں میں حوف و ہراس تھنالنے تھے ۔۔
سع یب بہ کنا کر رہے ہے آپ ۔۔کشف خشکے ناؤ میں کاتچ لگے تھے قاپرنگ کے دوران
انک طرف کو ہونے ہونے سع یب نے اسے اتھا کر ینڈ پر لینانا تھا ۔۔۔
تمہیں ئکل نف نا ہو اس لتے میری خان ۔۔مشکرانے ہونے اشکے ناؤں کی یتی چیبج کی تھی
۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨
ماہر ضاچب آئ اتم سوری قار ڈ یٹ ۔۔نولیس افسر ماہر سے معافی مانگ رہا تھا ۔۔ماہر کی
کمیتی میں بیتے والی دوانی میں یسہ اور ڈرگز مال دی گئ تھی۔گر ماہر کی یٹم نے ان لوگوں کو
نکڑ لنا تھا ۔۔
اوکے نو پرونلم ۔۔ماہر ایتی مشکراہٹ جہرے پر سحانے نولیس شںیشن سے ناہر ئکال جہاں
منڈنا کی انک پڑی ئعداد موحود تھی ۔۔
وہ ماہر کو ا یتے اور شارہ کے یبچ تمام ئعلفات کا ینا حکا تھا ۔
م ک
ماہر کی گاڑی ڈپزاپیر کے نوینک کے ناہر روکی تھی جہاں اس نے نلنک اور رنڈ شن
ی ں ی ں
کی شاڑھی نک کی تھی اس پر ہلکا شا سیٹ کنا تھا حو فیروزہ پر نہت اجھا لگنا ۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨
معاذ دھماکے کے ئعد وہاں دوسری یٹمز کے شاتھ انویسینگیشن کرنے کے ئعد اس سحص
کے ناس گنا خس نے وہ زہر النا تھا ۔۔
یٹم اینا کام کر خکی تھی اب یس اشکے سرپراہ نک نہبجنا تھا ۔۔
ا
خد ہونی ہے معاذ یندہ ایتی چیر چیریت ہی ینا د ینا ہے زارا کا خال دنکھا ہے وہ مرنے والی
ہوگئ ہے اور تم دو مہیتوں سے کوییہ بیٹ ھے ہو تمہیں کچھ سرم ہے ۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨
شارہ نلو کلر کے فیری فراک نہتے ہاتھ میں رنڈ تھولوں سے سحا گلدسیہ ل تے سہرنار حو کہ
نلنک تھری بیس سوٹ نہتے ہونے تھا اشکے ہاتھوں میں ہاتھ ڈالے پروس شی سیبج نک
آئ تھی ۔۔اس پر تھلوں کی پرشات کی گئ تھی ۔
سہرنار کے شاتھ خڑا ہر پزیس مین وہاں تھا ان دونوں کو منارک ناد د یتے ۔۔کئ لوگوں کے
نو دل سڑ کر راکھ ہوگئ تھے ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 226
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
کئ کی ئگاہ ہیتے سے قاصر تھی ۔۔ کئ کے دل نو سہرنار کا کسی اور کا ہونا دنکھ ہی نوٹ گتے
تھے ۔
سہرنار شارہ کا ہاتھ تھامے کھڑا لگوں سے وسزز سے لے رہا نا چب اشکی ئظر ماہر پر پڑی
اسکا خگری دوست آحکا تھا ۔
نہیں روک شکتے کل مںینگز ہے اور اشکی تھی یناری کرنی ہے ۔۔
اوکے ڈن وہ ان دونوں سے مل کر واشنگین کے لتے روابہ ہونے تھے سہرنار تھی شارہ کو
لے کر گھر آحکا تھا ۔۔
خسے رنڈ تھولوں سے سحانا گنا تھا ۔ابنیرس سے کر روم نک دینا نی ندل ڈالی تھی ۔
خلے خان من ۔سہرنار شارہ کا ہاتھ تھام نا اسے لے کر روم نک آنا ۔۔
روم کا ماحول نورا حواب ناک شا لگا کینڈلز تھول قانوس البینگ ایتی زپردست ڈنکوریشن کی گئ
تھی کہ دنکھنا واال کھو شا خانے ۔۔
ت ھ کن
شارہ حو اس سب کو د تی کھو شی گئ ھی اخانک ا یتے ی یٹ پر دو تھاری ہاتھوں کی گرقت
مخشوس کرنی مڑنے لگی اشکی کمر سہرنار کے سیتے سے لگی تھی ۔۔
اشکی گرم شایشوں کی بیش ایتی گردن پر مخشوس کرنی شارہ حود میں شمںیتے لگی تھی ۔حو
سہرنار نے ناکام ینا دی تھی ۔
میری خان اب تم صرف میری ہو میری میں کسی منلی آنکھ تھی تم پر پرداست نہیں کرو
گا ۔۔
اشکی گردن پر لب رکھتے اشکی مزاجمت کو ناکام ینانا تھا ۔
اسکا رخ ایتی طرف کرنے اشکی شہ رگ کو ا یتے لتوں سے جھوا تھا ۔۔
ت ب م
شارہ کی خان اشکے خلق میں آگئ تھی ۔۔اشکی مان ھری نا یں حو ل ارداہ ھی اور ا کی
ش ت مک
گسناجتوں پر وہ الل ہونی اس میں جھیتے لگی تھی
نو کنا آپ ہمیں اخازت د یتی ہے ۔۔سہرنار نے شارہ کو اتھا کر ینڈ پر لینانا تھا ۔اشکی فراک
کو تھنلتے اس نے شارہ کے کان میں سرگوشی کی تھی ۔۔
شارہ کا دل زور سے دھڑ کتے لگا تھا ۔اسے نازش ینگم کی نات ناد آئ ایتی ج یت حود ینانا
شارہ ۔۔
شارہ کے سرمانے پر اس میں ہی جھیتے سہرنار مشکرانا البیس آف کرگنا تھا ۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨
میں نہت تھکا گئ ہو ماہر ۔۔فیروزہ منڈم کی نات پر وہ جھنکے سے مڑا تھا نوری ئفریب میں
منڈم شارہ سے گتے مارنی رہی چب اشکی ناری آئ نو تھک گئ ہو ۔
میں کنا کرو آگر میں تھک گئ ہو نو انکو تھی کچھ سوجنا خاہے ا یسے تھوڑی نا کہتے ہے نلکہ
آپ کو خاہے میرے خانے ینانے مچھے دوائ دے سر دنانے ۔۔
میں گال نا دنا دو تمہارا نلکہ خانے کی خگہ میں تمہیں زہر نالنا ہو وہ تھی خلدی اپر کرنے واال
۔
ک
اجھا میں ینانا ہو کیسے تمیز سے بیش آنے ہے ۔۔اشکی شاڑھی کا دو ییہ ھبجتے ماہر نے آنکھ
ونک کی تھی خس پر فیروزہ سرم اور عصے سے اسے دنکھتے لگی ۔۔
یناؤ تمہیں کیسے بیش آنے ہے ۔۔معتی چیزی سے اسے دنکھتے ماہر نے ڈو ییہ زمین پر
ی ھ کن
تھی نکا تھا فیروزہ صرف اسے د تی ہی رہ گئ حو ا تی من مایتوں پر اپر آنا تھا ۔
انکو زرا سرم نہیں ہے ماہر ۔۔ا یتے اوپر نلینکٹ ڈا لتے اس نے عصے سے اسے گھورا حو
مزے سے بیٹھا تھا ۔
چب آ نکے ناس یناری یتوی ہو نا نو سرم کو حود سرم آنی ہے ڈشیرب کرنے ہونے ۔۔اسکا
ک
نلینکٹ ھبجتے ہونے اس نے فیروزہ کو سہی معتوں میں الل تماپر کردنا۔ ۔۔
✨✨✨✨✨✨
صیر کرو تھوڑا اگر اب اسے کچھ ہوا نا نو معاذ ہماری نویناں ینا دے گا ۔
فرجندہ ینگم ایتی ناگل بیتی کو دنکھتے لگی حو ہر خد نار کرنے کو ینار تھی ۔۔
شاہرام کو نولیس نے نکڑا ہوا تھا وہ تھی ان ڈرگز کے کیسز میں تھیشا ہوا تھا
✨✨✨✨✨✨✨✨
معاذ ہوسینل خلو زارا کی ط نع یت نہت خراب ہے ۔اسے قورا ہوسینل لے کر خانا ہوگا
۔۔نازش ینگم تھولے شایس کے شاتھ سب انک شاتھ ہی کہتی قورا زارا کے ناس گئ
خشکی خالت خراب ہورہی تھی ۔۔
مما مم مما ۔۔۔ینڈ پر یٹم نے ہوشی کی خالت میں پڑی زارا نامشکل حود شایس لیتی نولی ۔۔
تھوڑی دپر میں میں وہ اشالمآناد کے پڑے ہسینال میں موحود تھے ۔۔معاذ نے چیتی سے
نہاں وہاں خکر کا یتے لگا ۔
نوی نفارم نہتے نالوں کو سیٹ کتے ۔روب دار جہرے پر پریشانی جھائ ہوئ تھی ۔۔
ب
نازش ینگم خانے تماز پر یٹھی تھی ا یتے رب سے ا یتے بیتے کی زندگی کی دعا مانگ رہی تھی
چب ڈاکیر ناہر آنا ۔
یس شی از قاین اینڈ سنف ۔۔ڈاکیر کے ی نانے پر اس نے صیرے کو شکون مال تھا تھا
۔۔وہی نازش ینگم نے تھی سحدہ کنا تھا ۔۔
وہ تھوڑی ونک ہے انہیں گڈ کنیر کی صرورت ہے و یسے نو انکی کنیر کافی اجھی ہے مگر وہ
حود ہی اندرونی طور پر ونک ہے ۔۔انکو روز انہیں واک کروانی ہوگی ہو خانے کم د یتی ہے
۔۔نافی سب تھنک ہے ۔
ڈاکیر ایتی ہدانات د ینا خا حکا تھا یبچھے معاذ ضنط سے مٹ ھناں تھیبچے کھڑا تھا ۔۔اور وہ م نڈم
اندر مزے سے لیتی ہونی تھی ۔۔
اس خانے کی دنوانی کی خانے کیسے جھڑوانے ہے ۔نازش ینگم بیتے کو اگتور کرنی زارا کا
سوجتے لگی حو خانے نا ملتے پر گھر سر پر اتھا لیتی ۔۔
حو تھی ہو میں آفس خا رہا ہو اتھی اسے دو ڈربیس لگیں گی میں آکر انکو اور اسے نک کرلوں
گا ۔
اوکے ۔
معاذ گاڑی گھمانا نولیس شںیشن کنلتے ئکال تھا ۔اج ہاشم آقندی کے بیتے کو تھایسی دی خانی
تھی مگر اسے روک لنا گنا تھا کتونکہ وہ ڈرگز ڈنلر کو حو خاینا تھا وہی ہاشم نے تھی سہرام کے
ذر ئعے شمع سے رائطہ کر لنا تھا وہ دونوں پڑی گٹم کھنلتے والے تھے ۔۔
تم میرے لتے کٹھی اجھی عورت نہیں ین شکتی ۔اور عورت کو جھوڑوں تم نو عورت ذات
پر تھی دھیہ ہو ۔
شمع حو د یپ منکسی نہتے معاذ کے روم میں گئ تھی ایتی سستی اداؤں کا خلوہ دنکھانے وہ
معاذ سے اجھی ذلنل ہوکر آئ تھی ۔
تمہیں میں جھوڑوں گی نہیں معاذ دنکھانے تمہاری یتوی اور تم میرے ہاتھوں مرو گے ۔
معاذ کی ئصوپر پر پیزاب ڈالتی شمع کوئ شای نکو ہی لگ رہی تھی ۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
کشف اگلے دو میٹ میں تم نا اتھی نو دنکھنا تھر میں کنا کرنا ہو ۔۔سع یب اشکی ہڈ دھرمی
دنکھنا اسے گھوری سے نوازنا نوال ۔مگر ایس نی ضاچیہ دونارہ سو خکی تھی ۔
سع یب نے اسے زمین پر قدم نو دور کی نات ینڈ پر تھی اشکے ناؤ فر پر ر ک ھے تھے ۔
مزا آنا تمہیں تھنڈے تھنڈے نانی سے نہانے کا ۔۔اشکی گنلی۔لتو کو نکڑ پر اشکو حود پر
جھکانے کہا تھا ۔۔
ہر نار کہتی میرے ناس کیڑے نہیں ہے مگر چب واڈروب کھولو نو اشی کے کیڑے ہونے
ہے ۔۔درجتوں کیڑے ہے مگر تھر تھی رونا ۔
انک کہ ئعد انک کیڑا زمین کی ئظر ہونی تھا مگر سع یب کو ایتی یسند کا کچھ نا مال تھا ۔۔
آخر پڑی مجیت کے ئعد اسے کرگتے رنگ کی فراک خشکے شاتھ نلنک پراؤزر تھا وہ مل ہی گنا
۔
ہاسینل میں آج اشکی ناؤں سے وہ کرجناں ئکالی گتی تھی اسے درد نو نہت ہوا مگر سع یب
اشکے ناس ہی رہا ۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨
یناشہ ینگم نے انکی حوب عزت افزانی کی تھی ۔۔انہیں مفت کا کھانے والی خرامخور نک کہ
ڈاال تھا ۔
مل گنا شکون ناہبحار نے عیرت اوالد ۔۔اشکے حواب نا د یتے پر فرجندہ ینگم نے اشکے نال
نوچ لتے تھے ۔۔
ب
شمع کا نو چیرانی سے جہرہ ینال ہوگنا ۔فرجندہ ی نگم ناؤلی ہونی اشکے نال نوچ یٹھی تھی ۔۔شمع
نے حود کو جھڑوانے کنلتے فرجندہ ینگم کو دھکا دنا تھا خس سے وہ فرش پر خاگری ۔۔
آج انک مہییہ ہوگنا تھا انہیں کل شمع کے معاز کے ناس خانے پر ا نکے تھائ نے حو
خرجہ دنا تھا وہ یند ہوگنا تھا ۔
✨✨✨✨✨✨✨✨
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 245
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
ہاشم گحر حو النا تھانے میں ل نکا ہوا تھا سب نک حکا تھا ۔
معاذ نے اشکے اوپر پیزاب اشیرے کنا تھا خس پر وہ ایشا پڑنا تھا کہ سب نک دنا ۔اوپر سے
ا یتے تمام شاتھتوں اڈے کا سب کا تھی ی نا دنا ۔اور وہ ناگل آقندی اسکا تھی ۔
ا یتے کالے دھندوں اور اور تخوں کو کے ہارموپز کو پڑھانے والی ادونات کا تھی ینا حکا تھا ۔
اشکے گھر سے جن تجتوں کو نازناب کروانا تھا ان میں زنادہ پر وہ تھی حو اتھی نا لغ ین میں
آئ تھی ۔
نا صرف ان تجتوں کو یبحا خانا نلکہ ان سے ربیس ایتی ہوس نورا کرنے کے ئعد خال نا تھینک
د یتے تھے اگر وہ زندہ تچ خانی نو اسکا عالج کروا اسے رکھیتوں میں رکھا خانا ۔
کنا ہوا الیناں آرہی ہے کنا ۔ماہر ضاچب نار نار فیروزہ حو مشلشل واش بیشن پر جھکی میہ
پر جھںیتے مار رہی تھی۔
وہی ماہر اسے ہوا کر رہا تھا ۔
کسی ہو نہیں روک رہی میں کچھ دوائ دوں تمہیں ۔۔ماہر لب دنانے اسکا الل تماپر جہرہ
دنکھتے لگا حو وہ عصے سے اشکی طرف کر خکی تھی ۔۔
صبح سے اسے الیناں لگ رہی تھی نار نار وہ واسروم خا رہی تھی مگر ماہر نے اسکا چینا
خرام کر دنا تھا نار نار نا نو اسے ینگ کرنا نا اسے ا یسے لفظ کہتی کہ وہ الل ہوخانی ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 247
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
اسے کندھوں سے تھام کر ناہر النا پردے یبچھے کرکے کھڑکی کھولیں ناکہ اسے ہوا ملے ۔
تم تھنک ہو نا ۔۔اسے آرام سے ینڈ پر لینانے ماہر نے اشکی بیشانی حومی خشکو تحار تھی
ہوگنا تھا ۔
نہیں ۔۔نہیں ہو میں تھنک ۔ئفاہت آواز میں جھائ ہونی تھی حو ماہر نے ناحونی
مخشوس کی ۔
اتھی ڈاکیر آنی ہوگی ۔۔جملہ ادھورا ہی رہ گنا چب مالزمہ نے ڈاکیر کا کہا ۔۔
گ ھیرانے کی نات نہیں ہے ا نکے کچھ بیسٹ ہو نگے ان سے ینا خلے گا کہ بہ پرنگی یٹ ہے نا
ا نکے ی یٹ میں ڈاتخیشن کا مشلہ ہے ۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨
سہرنار اتھ خانے اب آپ کب نک سونے گیں ۔۔۔زندگی کی خسین صبح تھی وہ شارہ کنلتے
جہاں دکھاوے مجتوری کا ینار نہیں تھا وہ ی نار تھا حو اسکا تھا وہ عشق تھا خس پر وہ حق
رکھتی تھی ۔۔
وہ عزت تھی حو کہتے سے نہیں دنکھتے پر تھی ہونی تھی آنکھوں میں ۔۔
ت خ ھ ج
م ب
اتھ خانے اب آپ ۔۔ چھوڑنی شارہ تھک کی ھی مگر وہ موصوف سونے میں صروف
تھے ۔۔
اس سے نہلے شارہ اتھتی چب انک دم سے ہاتھ اشکے بینا میں خانل ہوا اور اسے ا یتے
شاتھ ینڈ پر لینانا تھا سہرنار نے ۔
سہرنار کے لب مشکراہٹ میں ڈ ھلے تھے اشکی بیشانی پر مہر ی یت کی تھی ۔۔خشکی یتوی
ایتی خسین ہو وہ کام کرکے الو کا یٹھا کنا کرے گا ۔۔
اشکی گردن پر ایتی ستو رب کرنے سہرنار نے اسے ا یتے حصار میں لنا تھا ۔۔
اسے پرائ میں دھکنل کر وہ پزدلوں کی طرح شاتھ نہیں جھوڑ گنا تھا نلکہ ا یتے گناہ کی
نالفی کی تھی حو ان دونوں کو یسے کی وجہ سے کروانا گنا تھا ۔۔
اتھ خانے سہرنار میرا تھوک سے پرا خال ہو رہا ہے ۔۔اسے ایتی شدبیں نکھیرنا دنکھ شارہ
اشکے لتوں پر ہاتھ رکھتی نول پڑی ۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨
وکنل تھی نے یس تھا اس کے بیتے پر انک نہیں ہزاروں کیسز تھے جن میں قنل اور
ریپ سب سے اوپر تھا وہ اینا سر تھامے اسے دنکھتے لگا حو ا یتے بیتے کو جنل سے تھگا النا
تھا ۔اور کنا خراب کرکے اسے نکڑوا حکا تھا
معاذ کل عدالت کی بیسی ہے تم ینار ہو ۔۔سع یب نے ریپ اور ڈرگز کیسز کی قانلز اشکے
شا متے رکھتے کہا حو ایتی یٹم کے شاتھ ڈرگز اور حظرناک اور گھناؤنے کھنل کے خالف ج یت
حکا تھا ۔ ۔
نا صرف ان اہم کیسز کے نلکہ کی کیسز جن کو درج تھی نہیں کنا خانا تھا نلکہ انکی قانلز یند
کر دی خانی تھی نا انہیں روک دنا خانا ۔
تھنک کہہ رہے ہو اتھی نہت کام ہے لنکن اس کی قکر مت کرو میں بہ دنکھ حکا تم نے
قکر ہوخاو تم نلکہ زارا کا دھنان رکھو اب تمہاری ناری ہے مچھ پر جملہ ہوحکا ہے ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 252
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
مچھ پر تھی ہوحکا ہے کل ۔نولیس شںیشن سے وایس خانے ہونے لنکن ان کو میہ نوڑ
حواب دے حکا ہو ۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨
مچھے میرا بینا سہی شالمت خاہے ہر خال میں نلکہ کل ہی خا ہتے اتھی خلدی کرو کچھ ۔
ہاشم آقندی ناگل ہوحکا تھا کل اشکے بیتے کو تھایسی ملکی تھی جنکہ شمر کو معاذ ائکاؤپیر
کیس میں سوٹ کر حکا تھا ۔
ہاہاہاہاہاہا ہاہاہاہاہاہا ہاشم آقندی اس جھنانک تھر لڑکی کی جھنانک تھر نات پر ہیس ہیس کر
لوٹ نوٹ ہونے لگا تھا ۔وہ خس نے ا یتے بیتے کنلتے نوری خان لگادی اور وہ الئ گی
اشکے بیتے کو ۔
اجھا ندلے میں مچھے کنا ملے گا ایتی اوقات دنکھانے ہونے کہا ۔۔
تم اگر میرا بہ کام کرو گی نو ئقینا تمہیں تھی کچھ نا کچھ نو خا ہتے ہوگا یناؤ کنا خاہے ۔۔
ایتی مظلب کی نات پر شمع انک دم مشکرا اتھی ۔مچھے یس ڈی ایس نی معاذ سے ندلہ اور
سہرنار خا ہتے حو تم مچھے دو گیں مگر نہلے میری نات تمہیں سیتی ہوگی ۔
کل چب نولیس تمہارے بیتے کو لے کر خانے گی نو تمہیں یس انک کام کرنا ہے اشکی
ی توی کو عایب اور وین کے شا متے تماشہ ۔
مظلب کنا ہے تمہارا لڑکی ۔۔کنا مزاق کر رہی ہو تم میرے شاتھ ۔ہاشم آقندی عصے سے
آگ نگولہ ہوگنا تھا اشکی نات پر ۔۔
نہلے شاری نات شن لو آقندی تھر نولنا ۔شمع صوفے پر نانگ پر نانگ خڑھانی بیٹھ گئ ۔۔
شناؤ ۔۔اشکے شا متے صوفے پر بیٹ ھتے ہاشم نے اس جھنانک تھر کو دنکھا حو حود کو نام کروز
ت ک چم ش
ھے ھڑی ھی ۔۔
کل کیسے ہی وہ تمہارے بیتے کو لے کر ئکلے گی تمہیں اشکی یتوی کو اتھانا ہوگا ۔۔اس نے
ا یتے گھر کی شنکتورنی ہانی الرٹ کردی ہے مگر تم اشکی یتوی کو ہوسینل سے اتھو گے
۔اگے میں تمہیں ینانی ہو ۔
اینا ناناک م نصوبہ اس نڈھے کے گوش گزار کر شمع ہاشم آقندی سے داد لیتی گھر آئ تھی
۔۔
ماں سے مار کھانے کہ ئعد شمع نے حود کمرے میں ی ند کرلنا تھا چب فرجندہ ینگم ا یتے
شا متے والے ہمشانے حو پڑا عل نظ تھا سے ایتی بیتی کا سودہ کر دنا تھا ۔
اشکی بیتی کو نو ینا تھی نا خال چب فرجندہ ینگم ا یتے شاتھ خالیس شال کا آدمی ا یتے شاتھ
لے کر فرجندہ گھر آئ تھی ۔
ب
بہ کون ہے اور اسے نو کتو الئ ہے ۔شمع حو ناہر یٹھی تھی ایتی ماں کے شاتھ خالیس
شال کے فریب آدمی کو دنکھ ماں سے نوج ھتے لگی ۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨
ش
سہرنار خان کی یتوی ہے بہ انہیں اجھی طرح سے ہوسینل کا وزٹ کروانا ھے ۔
چم
سہرنار پرنک قاسٹ کرکے شارہ کو لے کر ا یتے ہوسینل آنا تھا جہاں وہ حود مںینگ میں خال
گنا اور شارہ کو ایتی شنکرپری کے شاتھ وزٹ کرنے پر جھوڑ گنا ۔
ہوسینل کو دنکھ شارہ چیران تھی جہاں صفائ کام اور شناف اینا انکیتو اور ریستویسنل تھا ۔
نورا ہاسینل اسے دنکھانا گنا تھا اسے کالج تھی دنکھانا گنا ۔
تھوڑی دپر میں وہ وایس آ کی تھی تھک کر ۔چب ماہر کی کال آئ حو وہ مشکرانی سیتے لگی
۔
کل تم دونوں آرہے ہو نا کہی بہ نا ہو کہ میں ای نظار کرنا رہ خاؤ اور تم نا آؤ اور ہاں کل تم آؤ
گی نو انک نات یناؤ گا تمہیں میں ۔
فیروزہ خلے ہم ہوسینل ۔ ینار سے اسے اتھانے اس پر خادر ڈالی تھی خس نے رو رو کر حود
کا خال کر لنا تھا ۔۔
مچھے نہت ڈر لگ رہا ہے ماہر ۔۔اگر میں ماں نا ین شکی نو ۔۔اپ نے شنا تھا نا کہ ڈاکیرز
نے کنا کہا اگر کچھ ہوگنا نو کٹھی نہیں یتوں گی میں ۔۔
اشکے سیتے میں میہ جھنانی وہ اینا درد پرداست کرنے لگی ۔
تم میری یتوی ہو میرا فرض ہے کہ میں تمہارا عالج کرواو تمہاری ہر خامی کو دور کر حود
شدھارو ۔ تمہارا شاتھ دو ناکہ تمہارے کندھے پر رکھ کر یندوق خالؤ ۔
✨✨✨✨✨✨✨✨
سع یب تھاتھی تھر آئ تھی ان اور نو اور آج آ یتی تھی آئ تھی ۔۔
کشف خشکے ناؤں سے کرجناں ئکال دی تھی ۔اشکی گود میں سر ر ک ھے سع یب اشکی نات پر
الل آنکھوں سے اسے دنکھتے لگا حو خلدی سے میہ یبچے کرگتے تھی ۔
ایتی اوالد کو کھونا اور اسے قنل ہونے دنکھانے آشان نہیں ۔تم کتو ایتی رجمدل ہو کشف کنا
تمہیں ئظر نہیں آنا کہ اس نے تمہاری کوکھ اخاڑ دی میرا تحہ جھین لنا نہاں نک کہ تمہاری
عزت داغ دار کرنے کی کوسیش کی گئ ۔
اوالد جھیتی تھی نا نو آپ نو ہے نا میرے ناس میرا شابیں اور عزت تھی نو ہے آپ نے۔
خانے نہی ایتی یتوی کی کنا۔
اشکی گردن میں نانہیں ڈال کر اسے ا یتے فریب کنا تھا اشکے ما تھے سے ماتھا مالنا تھا ۔۔
تم میری خان ہی نہیں میرا سب کچھ ہو میری ماں نے میرا شاتھ جھوڑ دنا کتونکہ اشکی
م ت ن ی ھ ت
بجی ہیں ال نانا میں اور اس نے اس ندلے میں ہیں ئکل نف دی ایتی کہ میں
پرداست نہیں کرشکنا ۔۔
اشکی شایشوں کو حود میں مخشوس کرنے سع یب نے اسے شندھا کنا تھا
✨✨✨✨✨✨✨✨
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 263
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
معاذ بیتی نونے کنلتے نو خلو کلر ہونا ہے ینک نہیں ۔۔زارا ا یتے ی یٹ پر ہاتھ رکھتی معاذ
سے نولی خانے خدا بینا دے رہا تھا ور وہ تجتوں کی شاینگ کر کے آگنا ۔
نو کنا ہوا اگر وہ فراک نہتے لے گا و یسے تھی وہ اینا جھونا ہوگا کچھ تھی نہنا دو سب اجھا لگے
کا اس پر ۔
**********
ڈی ایس نی معاذ کو عدالت میں خاصر ہونے کا خکم دنا خانا ہے ۔۔۔۔
جج ضاچب کے خکم پر سب کی ئظریں دروازے پر رکی تھی جہاں معاذ شان سے شمر گحر
اور ہاشم آق ندی کے بیتے کو لے کر آرہا تھا ۔۔
ہن
بہ عدالت تمام یتونوں اور گواہوں کو مدئظر رکھتے ہونے اس بیبچے پر بجی ہے کہ شمر گحر اور
عاضم آقندی کو سزانے موت کا خکم شنانی ہے ۔۔
جج اینا قلم نوڑ حکا تھا ظالم کو قانون نے سزا دے دی تھی اس سب میں مجیت تھی نو
ناک قوج کی نولیس کی مگر اتماندار کی ناکہ نے اتمان کی ۔۔
معاذ اور اشکے شاتھتوں پر جملہ ہوا تھا مگر معاذ اور سع یب کی نلینگ سے وہ ناکام ہوحکا تھا
۔۔معاذ اور سع یب دونوں گاڑی میں الگ الگ یندے لے کر بیٹ ھے تھے دشمن کو ی نا ہی نا
خل سکا کہ کویشا اضلی ہے اور کویشا ئفلی ۔
ہاشم آقندی حو زارا پر اینک کروا کر شمع سے ایتی ہوس نوری کرکے بیٹھا تھا عدالت میں
ق نصلہ سیتے ہی ناگل ہوگنا تھا ایتی گن سے جج پر ہی گولی خال کر حود ایتی موت کو دعوت
دی تھی اسے نا غمر قند کی سزا شنانی گتی تھی ۔
ہر خگہ اشکی چیر تھی مگر ان لوگوں کو منڈنا کے حوالے نہیں کنا گنا تھا حو اس سب میں
شامل تھے منڈنا آدھا سچ اور آدھا جھوٹ تھالنے ئغیر نو کوئ کام کر نہی شکنا ۔
ونلڈن معاذ اینڈ سع یب آئ اتم پراوڈ آف نو ۔۔مبحر چیرل نے دونوں کو اجھا کام کرنے پر
شاناش دی تھی وہ دونوں انک کام انک مجیت اور انک ہی تھے چب ہی اینا بیسٹ کام کنا
ت ھا ۔
ملتے ہے اگلے مشن پر معاذ اور سع یب امند ہے آپ دونوں ینار ہو نگے ۔۔مصافحہ کرنے
دونوں کے جہرے پر مشکراہٹ آئ تھی ۔۔
شلتوٹ کرنے کے ئعد دونوں ا یتے کںین میں آنے تھے چیرل ضاچب کو رحصت کرکے ۔
ہمم نو جناب اب آپ کنا کرنا خا ہتے ہے ۔۔ایتی چنیر پر بیٹ ھتے معاذ نے سع یب حو دنکھا
خس نے اسے اس قنلڈ میں زپردشتی گھشانا تھا ۔
اب میں گھر خاؤ گا نہاو گا کھانا کھاؤ گا کشف کو دنکھوں کو اور۔۔
اور اور کنا نول اب ۔معاذ کو اشکی نات جھوڑنا سجت زہر لگا ۔
اور میں ئعد میں یناؤ گا اتھی اس نک میں نہت سے یبحزز نافی ہے ۔۔سع یب کہتے شاتھ
ہی ناہر ئکال تھا مگر تھر تھی بنیر و یٹ اشکو پڑ ہی گنا تھا ۔
خدا پیرا پیڑا عرق کرے کتے ۔۔۔ایتی کمر سہالنے ہونے سع یب نے اسے دنکھا حو مزے
سے دایت ئکال رہا تھا۔
ش
ایشا کٹھی نہیں ہوگا ک تونکہ میری یتوی ایس نی نہیں ہے ھے ۔مزے سے ھو لتے اسے
ج چم
جنانا تھا ۔۔
اہہہہہ ۔۔کشف سر نکڑنی دروازے پر ہی بیٹھ گئ ۔جنکہ معاذ آنکھ ونک کرنا وہاں سے کھشک
گنا ۔
کشف میری خان دنکھو میں اشکو مار رہا تھا تمہیں نہیں ۔اسکا سر سہالنے سع یب نے دنکھا
حو اسے کھا خانے والی ئظروں سے گھور رہی تھی ۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
ب
فرجندہ ینگم مزار پر یٹھی وہاں پر آنے لگوں کی طرف سے دنا کھانا کھا رہی تھی شمع کو آقندی
نے آگ لگوا دی تھی ۔
سہرام نو و یسے ہی جنل میں تھا ۔۔
ا یتے تھائ کے گھر وہ خا ناشکی کتونکہ وہ ہی نو تھی ا یتے تھائ کی حوستوں کی قا نل خس
نے اشکی بیتی کو علط رہ دنکھانی خس نے اسے دل کمزور کرنے والی دوانی دی ناکہ خانداد
کا کم یتوارہ ہو ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 270
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم زارا نور NOVEL BANK عشق حق
وہ کس میہ سے وہاں خانی ۔۔۔ایتی ئفدپر حود ینائ تھی فرجندہ ینگم نے ۔
ایتی علظتوں پر میہ جھنانی وہ رونے لگی تھی شمع کا کہا تھی کچھ معلوم نہیں ۔۔چب شمع
وایس نا آئ نو وہ اسے ڈھونڈنے ئکلی مگر خا سحص سے اس نے ایتی بیتی یبجی تھی وہ
سحص ا نکے یبچھے پڑ گنا تھا ایتی خان تحا کر وہ وہاں سے تھاگی تھی ۔
✨✨✨✨✨✨✨✨
زارا کیسی ط نع یت ہے تمہاری اب۔۔نازش ینگم نے اشکے ہاتھ میں سوپ کا ینالہ دے کر
اس سے نوجھا ۔تھنک ہو امی میں اب ۔
زارا میں اسکا نام خالد رکھوں گا ۔۔معاذ ا یتے گڈے کو اتھانے روم آنا وہ یٹھا شا نازک شا
تھول ا یتے ناپ کے نازوؤں میں شکون سے سو رہا تھا ۔
آج وہ ناتچ دن کا ہوگنا تھا ۔اشکے کان میں اذان دے کر اسکا نام رکھ دنا گنا تھا مگر معاذ کو
ینانے ئغیر حو یتے یتے نام ئکال رہا تھا ۔۔
ش
حو مرضی ر ک ھے مگر ہم اسکا نام رکھ خکے ہے زناد خالد خان ۔ ھے آپ ۔۔
چم
اجھا تھنک ہے اگر اسکا زناد خالد ہے نو اگلے کا نام ہم ولند ر ک ھے گیں تھر اس سے اگلے کا
ہم غمر تھر جمزہ اور ۔۔اور یس۔
ا یتے تچے نو زارا نے تھی نہیں سوچے تھے چیتے اس نے سوچ لتے تھے ۔۔
تھی آنے گی ۔
زارا ہوئقوں کی طرح اسکا میہ نک رہی تھی خس نے کرکٹ یٹم ینالی تھی جنالوں میں جنکہ
نازش ینگم کی ہیسی رو کتے کا نام ہی نہیں لے رہی تھی ۔۔
زارا نے اسے کمرے سے ہی ئکال دنا تھا حو ایتی یٹم ینانے کی ئعد تھی سوچ رہا تھا ۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨
شارہ اور سہرنار ا یتے بین شال کے بیتے کے شاتھ ناکسنان آنے تھے ۔۔شارہ نے ایتی
م
علظتوں کی معافی مانگی تھی غظم ضاچب نے اسے معاف کر دنا تھا اسے سیتے سے لگانا
تھا ۔۔
وہی ماہر تھی ا یتے بین خڑواں تخوں کے شاتھ ناکسنان موحود تھا ۔۔
زناد خالد اب خار شال کا ہوحکا تھا جنکہ سہرنار اور ماہر کے بیتے بین شال کے تھے ۔۔
سب حوش تھے کہ زندگی خسین ہوگئ تھی جہاں کوئ قا نل موحود نہیں تھا ۔
✨✨✨✨✨✨✨
زارا خلدی کروں کنک اگنا ہے ۔معاذ کوٹ کے بین یند کرنا زارا کو آواز د یتے لگا حو ا یتے
بیتے کو ایتی چیسی گرین سرٹ بینا رہی تھی ۔
چب ی
تم یس اشکے ھے ہی پڑی رہنا اور کچھ نا کرنا ۔
جٹم شد