Professional Documents
Culture Documents
Chunri Yar Di by Gull Writes
Chunri Yar Di by Gull Writes
یاول ئینک و یب پر شا ئع ہونے والے تمام یاولز کے جملہ و حقوق تمعہ مصنفہ کے یام
محقوظ ہے۔ خالف ورزی کرنے والے کے خالف قانونی خارہ جونی کی خا شکتی ہے۔ اگر
آپ ایتی تحرپر یاول ئینک پر شا ئع کروایا خا ہتے ہیں نو اردو میں یایپ کر کے ہمیں سینڈ
کردیں۔ آپ کی تحرپر یاول ئینک و یب پر شا ئع کردی خانے گی۔
E-mail : pdfnovelbank@gmail.com
WhatsApp : 92 306 1756508
ہاہاہاہا ۔۔.اللہ تم ہار گتی ۔۔۔۔ ہم تھر ج یت گنا۔۔۔ وہ قہقہہ لگانے نولی کمر پر ہاتھ
ر کھے وہ ا یتے تھانی تمان کو دیکھ رہی تھی جو اب اسے محیت تھری ئظروں سے دیکھ
رہا تھآ
منری خانی کے لتے نو میں زیدگی ہار خاؤ یہ کھنل کنا چنز ہے ۔۔۔اسے ا یتے شاتھ لگا
کر مان تھرا لمس اشکے یالوں میں جھوڑنے وہ اسے ا یتے شاتھ لگانے ہی جویلی کی
خایب پڑھا
دن ڈھل رہا تھا اور وہ رات یک خانی کو یاہر نہیں روک شکنا تھا ک یویکہ اس عالقے
میں ا یکے ہزار دشمن تھے
مردان عالقے میں موجود ایک جھویا شا گاؤں جسکا یام خان نور تھا وہاں کی گلی گلی
میں محیت تھی گھر گھر میں شکون تھا ہر طرف ہریالی ریگ پر یگے تھول اس گاؤں کو
تنرپز خان کے ای نقال کے ئعد خاینداد کے لتے وہ دونوں تھانی ایکدوسرے کے
دشمن ین گتے مگر تنرپز خان کی وصیت ملتے ہی ان دونوں کو آدھی ادھی خاینداد مل
گتی مگر ا یکے ییچ یدگمای یوں نے ڈھنرہ ڈال لنا تھا شمشنر خان خان جویلی ہی رہے مگر
شاداب خان مرادن میں ہی موجود ایتی دوسری جویلی خلے گتے اس جویلی کا یام
انہوں جھونے خان کی جویلی رکھا تھا
شمشنر خان کے ئین تچے تھے تمان خان ،دامل خان اور جھونی مدشاء خان ..تمان
خان غصے کا نےخد تنز تھا مگر اسکا ًًًًًًً غصہ ایتی نہن کے اگے جھاگ
کی طرح نہہ خایا تھا اور شاداب خان کے تھی دو ہی تچے تھے روسنل اور رایٹہ
۔۔۔۔ گہری کالی ایکھوں واال روسنل خان غصے ازخد تنز اور مغرور ایسان تھا اشکے
الٹ رایٹہ پرم دل جساس تھی اور تھوڑی نہت سرارنی تھی
❤❤❤❤❤❤❤
اللہ ہم نہیں خائیں گے ادھر وہ لوگ عح یب خانوروں کی کھال اوڑھ کر اخانے ہیں
۔۔۔ یٹھانی فراک پر ڈویٹہ کو ویل کرکے ایک جوئصورت شی محرون شال کو کندھوں
کے گرد اوڑھے وہ غصے سے مٹہ تھالنے کہہ رہی تھی
تچے ادھر رایٹہ ائکا ای نظار کررہی ہے اسے ای نظار کروایا اجھا نہیں ہے یا۔۔۔.تمان
نے کہا اسکا زکر کرنے ہی ایک یازک سرایا لتے جوئصورت حٹسٹہ اشکی آیکھوں کے
پردے پر لہرانی لب گہری مسکراہٹ میں ڈ ھلے
اللہ آج میں جود گاڑی خال کر خاویگی ۔۔۔۔ یلنززززز ....اشکے ہاتھ یکڑ کر میت کرنے
پر وہ ہوش میں انے اسے دیکھتے لگا جو معصوم چہرہ ینانے کھڑی تھی
ی ہ
احکل نو سب یں ھول ہی گتے یں ۔۔۔ مر پر ہاتھ یاید ھتے وہ مدشاء کو د ھتے
ک ک ہ ت ھ م
ایکو کون تھول شکنا ہے ۔۔۔ یایا خان اپ تھو لتے والی چنز ہیں کنا ؟؟؟؟؟ تمان
نے صوقے پر ئیٹھ تے نوجھا ئظریں کچن سے غصے میں ئکلتی یایٹہ ینگم پر تھی
ی
خلو ہم ئکلتے ہیں ۔۔۔ یایٹہ ینگم کے گلے ملتے وہ سب سنکو ایک ئظر د تی نولی سب
ھ ک
کے سر ہالنے پر وہ یاہر کو پڑھی خلدی سے گاڑی میں ئیٹھ تے وہ گاڑی تھگا لے گتی
❤❤❤
ی یھ ت
سیو رانی یہ خان کہاں ہیں ۔۔۔۔ ماہ یور نی نی سرکار کی یجی جو اا جو لی میں ہی
قنام پزپر تھی وہ کچن میں کام کرنی رانی )مالزمہ (سے نوجھتے لگی
اجھا ۔خلو تم کام کرو ۔۔۔۔ اسے کہتی وہ ڈویٹہ ہوا میں اڑانی سنڑھ یوں کی طرف خانے
لگی مگر شا متے نی نی سرکار کو ایتی طرف گھوریا یاکر خلدی سے ڈویٹہ سر پر لنا
ماہ یور ۔۔۔ جن راسیوں کی منزلیں یا ہوں ان پر خل کر کچھ خاصل نہیں ہویا ۔۔۔
م کی ت ہ گ ن ک ی
وہ سخت ئظروں سے اسے د ھتے ہت کچھ یاور کروا تی ما یور کی ھوری ا ھوں یں
ماں خان۔۔اپ مچھے نہت عزپز ہیں ۔۔ اس لڑکی کی وجہ سے اینا اور منرا رسٹہ
حراب مت کریں .۔۔۔۔ا یکے ہاتھوں کو ا یتے ہاتھوں میں لیتے وہ صرف اینا کہتے
وہاں سے خال گنا جنکہ نی نی سرکار نو سن ہوکر رہ گتی ۔۔۔ ایکی ایک یات پر ہی ائکا
لخت خگر ان سے حقا ہوگنا تھا کافی مسکلوں کے ئعد نی نی سرکار نے اسے منا ہی
لنا جنکہ ماہ یور اتھی تھی اسے یسند کرنی تھی جس یات نی نی سرکار کو غصہ دال خانی
❤❤❤❤
ایتی جیی یت کے جساب سے یات کر مٹسی ۔۔.کہیں ایسا یا ہو کہ تنرا ایک لفظ تنری
خان لے لے۔۔۔۔ دامل خان دشم یوں کے مٹسی کو ا یتے عالقے میں انے سے
روک حکا تھا مگر وہ ڈھ یٹ یتے ایکی شاینڈ ایا خاہ رہا تھا
تم منری کنا خان لوگے دامل خان ایتی نہن کو نو تجا نہیں شکتے ۔۔ خلے ہو خان
لیتے ۔۔۔۔ مٹسی نے شاطرایہ ایداز میں کہا دامل کے ہاتھ میں موجود گن پر گرقت
اسے نو کچھ نہیں ہونے دوئگا مگر اج تنری شایسیں یند صرور کردوئگا۔۔۔ ایک قاپر
اشکے دماغ میں مارنے وہ اسے یایگ پر مار خلدی سے ج یپ میں ئیٹھتے کالج کی طرف
تھاگا
غصہ واال سہی مگر خانی میں اشکی خان تھی اشکے غصے کا نوڑ کونی نوجھنا نو وہ کہنا
خانی ...ک یویکہ خانی ہی نو تھی جو اشکے لتے سب کچھ کرنے کو ینار تھی
❤❤❤❤
ماری اشکی گاڑی جھ نکا کھانے رکی اس سے نہلے وہ تمان کو کال کرنی کہ کسی نے
دروازہ کھول کر یازو سے یکڑنے اسے یاہر کھییجا اور یاہر ئکا لتے ہی اشکے سر پر یندوق
یان دی ۔۔۔
آہہہ ۔۔۔۔شایس روکے تھتی آیکھوں سے وہ شا متے موجود آدمی کو دیکھ رہی تھی جو
ی
اسے ایتی ڈراونی سکل دکھا کر ہی ماریا خاہ رہا تھا سنہری ا یں م ہونی ۔۔ایسو یپ
ت ھ ک
یپ کرنے اسکا ئقاب تھگونے لگے سنہری ایکھوں میں ڈر ہلکورے لے رہا تھا
اشی ہاتھ سے جھوا یا نو نے خانی کو ہاں۔۔۔ اسکا یایاں ہاتھ یکڑے وہ شلگتی ئگاہوں
سے اسے گھورنے نوجھتے لگا تھر اشکے کندھے پر ئٹساوری جنل میں مقند یاؤں رکھتے
ی ی ھ ک
وہ اشکے اشی یازو سے زور سے یحتے لگا کہ وہ ادمی درد سے پڑ یتے لگا آ ھوں سے نو
ک
وہ محروم کر ہی حکا تھا اب اس ہاتھ کی ئکل نف وہ کٹسے پرداست کریا ایک دلحراش
چی ی
جیخ اور وہ وہی ڈھنر ہوگنا اشکی رکی شایس محسوس کر وہ ا یتے ہاتھ جھاڑنے ھے مڑا
مگر شا متے کا م نظر اسکا دل چنر گنا اشکی خانی گرم ئیتی متی پر گری ہونی تھی خلدی
خانی اتھیں ۔۔۔ خانی ۔۔۔اسکا اصل یام نو وہ خا یتے سے محروم تھا مگر سرور سے
سینا خانی یام نو اشکی یس یس میں یسس حکا تھا کونی اس سے نوجھنا کہ زیدگی کنا
ہے نو وہ یسس ایک ہی لفظ ""خانی ""کہہ کر ہر چنز ینان کرد ینا
.
ایا۔۔ گاڑی روکو ۔۔۔رایٹہ جو اشی را ستے سے خارہی تھی مدشاء تھر روسنل کی گاڑی
دیکھ ڈرای یور کو نولی گاڑی ر کتے وہ یاہر انی
رانو ایکی گاڑی کا ایکسنڈی یٹ ہوگنا تھا نو یہ نےہوش ہوگتی۔۔۔۔ وہ ا یتے ہاتھوں کو
کمر پر یاید ھتے اطمینان سے نوال جنکہ رایٹہ سر ہالنے اسے ہوش میں النے لگی اسکا
ئقاب کھو لتے وہ یانی کی نویل اشکے گالنی ہوی یوں سے لگا خکی تھی جنکہ روسنل رخ
موڑے کھڑا تھا
❤❤❤❤❤❤
ماں خان اج منری دوست نےہوش ہوگتی تھی را ستے میں تھر اللہ نے ایکی مدد کی
۔۔۔ رایٹہ نے نی نی سرکار کے تخت پر ئیٹھتے ینایا نو ماہ یور کی ئظریں رایٹہ سے
ہونے جھونے خان پر گتی اس نے شدت سے لب ت ھییچے
سے رایٹہ کو دیکھا جو چہک چہک کر ینا رہی تھی اور نی نی سرکار ایتی ئیتی کی جوشی دیکھ
رہی تھی اوپر سے اپرنی خان نی نی نے اسے سخت ئظروں سے گھورا
سے لڑکی زیان سیٹھال کے یات کر منری نونی سے ۔۔۔۔ نہو نو نے سر حڑھا رکھا
ہے اسے دیکھ کٹسے ینا ڈو یتے کے خان کے شا متے دیدیانی تھر رہی ہے ۔۔۔۔ خان
نی نی نے سحتی سے کہا نو نی نی سرکار نے ماہ یور کو وہاں سے خانے کا اشارہ کنا
ک یویکہ جو ایسان خان نی نی کے ہٹھے حڑھنا وہ اسے کسی قایل یا جھوڑنی
نی خان۔۔۔ ایکو یٹہ ہے وہ نہت یناری ہے ۔۔۔ منرا دل کریا ہے کہ اسے دوست
ی ٹ ھ ت
سے تھانی کے ر س تے میں یندیل کر دوں ۔۔۔ ا یکے کان میں ھسانے وہ ا کے
س
ہوی یوں یہ مسکراہٹ یکھنر گتی ایکی خانی تھی نو ایسی ہی تھی
مدشاء شمشنر خان۔۔۔و یسے نی خان کیتی عح یب یات ہے کہ تھی خان ہم تھی خان
مگر ہمارا کونی رسٹہ ہی نہیں ۔۔۔۔ رایٹہ نے مٹہ ینانے کہا نو خان نی نی نے گہری
`شایس تھری `شاید وقت اگنا تھا
مزاق اجھا ہے نی خان ۔۔۔۔ وہ ا یکے گلے لگتے اہسٹہ سے نولی مگر خام نی نی نے
اشکے ہاتھ پر ہلکا شا تھنڑ مارا
میں کل خارہی ہوں خان جویلی ا یتے پڑے ئیتے شمشنر خان کی طرف ۔۔۔ انہوں
نے سیحندگی سے کہا سوہر کی وقات کے ئعد وہ ئییوں میں یٹ کر رہ گتی تھی یاتچ ماہ
ایک گھر نو یاتچ ماہ ایک کے گھر رایٹہ سیحندہ ہونی
نی خان اگر وہ منری ہی کزن ہے نو میں ایتی جواہش کو جسرت نو یا یناو یا ۔۔۔۔
رایٹہ نے سوالٹہ ئظروں سے خان نی نی کو دیکھا جو جود سوچ میں مینال تھی
ع
اشالم و لنکم اماں خان۔۔ ا یکے ہاتھ پر نوسہ د یتے شاداب خان نے شالم کنا نو
خان نی نی نے ا یکے سر پر ینار کرنے جواب دیا
شاداب ۔۔.کل میں خان جویلی خارہی ہوں اور رایٹہ تھی منرے شاتھ خانے گی
۔۔۔ انہوں نے خکمٹہ لہچے میں کہا نو شاداب خان نے جویک کر انہیں دیکھا
کونی کچھ کہے شاداب منرے خگر کے یکڑے ہو تم دونوں ۔۔۔ تمھاری اوالدوں کو
تھی نو معلوم ہو کہ تمھارا ایک پڑا تھانی تھی ہے ۔۔۔ انہوں نے سیحندگی سے کہا
رایٹہ اور نی نی سرکار نے انہیں دیکھا وہ اج نہلی یار یہ یات کررہی تھی
یہ منرآ خکم ہے ۔۔۔۔ اسے گھورنے وہ اوتجی اواز میں نولی نو وہ دونوں چپ کرکے
رہ گتے جنکہ روسنل نو کچھ اور ہی سو جتے لگا تھا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 25
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم گل رائٹس URDU NOVEL BANK چنری یار دی
❤❤❤❤❤❤
تھااااا ۔۔۔۔ وہ ایدر انے والی ہستی کو ڈرانے کی کوشش کرنے اشکی اخایک اشکے
شا متے ہونی یازو وا کرنی اشکے گرد لییییتے لگی مگر شا متے موجود لمتے جوڑے وجود کو دیکھ
کھ ی
اشکی سنہری آ یں لی ۔۔۔
ھ ک
اور شا متے واال وجود نو چنران رہ گنا وہ پری یا وہ ایسرا اس دینا کی یا لگتی تھی وہ کاخل
ت ش ہ ن م گ ھ کی
سے سجی سنہری آ یں وہ النی یاک یں تی سونے کی یالی ا کی ھولوں سے
گالنی ہویٹ ہوی یوں کے ییچے موجود یل ۔۔۔وہ کٹسے یا قدا ہویا ایسا جسن اس نے
نہلی یار دیکھا تھا خان نہت جوئصورت ہونے ہیں نہأ سے معلوم تھا ک یویکہ وہ جود
تھی خان تھا مگر شا متے اس پری ینکر کو دیکھ اسے اینا جسن تھ نکا لگا
❤❤❤❤❤
ئ گ ن ی ہ ہ ئ م م ہ
م۔۔ایار نو ا یسے ہی ظر آر یں یں م شا یں ۔۔۔اگر ایسا ہوا نو خانی کو ا یتے
منکے سے ئعلقات جٹم کرنے پڑے گے ۔۔۔۔۔ شاداب خان کی سیحندہ اواز ات ھری
ش
کچن میں خانی ماہ یور کے قدم تھمے ۔۔ .چنرانی سے ایکی یانوں کا مظلب ھتے اس
چم
نے ایک ئظر نی نی سرکار کو دیکھا جو خانی کت یام پر ہی کھل شی گتی تھی
خان شائیں ۔۔۔ خان جویلی والے یہ ممکن ہونے ہی نہیں د ینگے ۔ اور و یسے تھی
جھونے خان نو منری منگ ہیں ۔۔.نی نی سرکار سے منرے ایا حصور شادی طے
ی یوی ہونی لڑکی ۔۔تم ی یوی ہو نہیں ۔۔۔اگر منرا سنر مان تھی خایا نو یہ کٹھی ممکن
میں یا ہونے د ینا ک یویکہ منرے تھانی کی ئیتی کی منرے تمان کی منگ ہے سروع
سے ۔۔۔۔ تحتے سے کھڑے ہونے وہ سرد لہچے میں نولے اس سب میں وہ ا یتے
خانی دشمن کو اینا تھانی مان گتے تھے ماہ یور نے شایس روکے انہیں دیکھا
❤❤❤
نی خان اپ خلدی ہی وایس انے گا ۔۔۔۔ ائکا ماتھا جوم کر وہ ا یکے شا متے جھکتے
گویا ہوا نو نی خان نے اشکی کسادہ ئٹسانی یہ لب ر کھے تھر چب وہ نولی نو روسنل
خان نے جویک کر انہیں دیکھا
ان دونون کی محیت منالی ہے مگر ایتی ایا اور محیت میں ان دونوں نے ہی ایا کو
عزپز رکھا ہے ۔۔۔ میں نہیں کریانی ۔۔مگر مچھے ئقین ہے کہ تم یہ کرلو گے ۔۔۔۔۔
اسکا شایہ ت ھیٹھنانے وہ نہت ہی پراعٹماد ایداز میں گویا ہونی وہ خایتی تھی ان
تھای یوں کی صرف ا یکے سیوت ہی اخاگر کرشکتے تھے ک یویکہ سنا نو ہوگا یا اپ نے کہ
.....شایپ سے زیادہ زہریال سیولہ ہویا ہے
ایکی جویلی جوئصورت تھی نہت جوئصورت تھی مگر اس جویلی کی یات ہی کچھ اور تھی
ایک عخب شا اجساس اشکی روح میں گھل رہا تھا
❤❤❤❤
تھااااا ۔۔۔۔ وہ ایدر انے والی ہستی کو ڈرانے کی کوشش کرنے اشکی اخایک اشکے
شا متے ہونی یازو وا کرنی اشکے گرد لییییتے لگی مگر شا متے موجود لمتے جوڑے وجود کو دیکھ
کھ ی
اشکی سنہری آ یں لی ۔۔۔
ھ ک
اور شا متے واال وجود نو چنران رہ گنا وہ پری یا وہ ایسرا اس دینا کی یا لگتی تھی وہ کاخل
ت ش ہ ن م گ ھ کی
سے سجی سنہری آ یں وہ النی یاک یں تی سونے کی یالی ا کی ھولوں سے
تم۔ ....اس جویلی میں داخل ہونے کی حرات تھی کٹسے کی تم نے ۔۔۔دامل خان
سنڑھ یوں سے اپرنے ڈھاڑا اسے نو وہ مٹسی ہی نہیں تھول رہا تھا کہ شا متے روسنل
خان کو دہکھ اسے اینا وجود شلگنا ہوا محسوس ہوا
میں نہاں تم سے لڑنے نہیں ایا دامل ۔۔۔نو نہنر ہوگا ا یتے ہاتھ سیٹھالوں
۔۔۔۔۔ اشکے ہاتھوں کو جھنکتے وہ شکون سے سیتے پر یازو یاید ھتے اسے دیکھتے لگا جو
تم حٹسوں۔۔۔۔۔
دامل خان ییچھے ہ یو ۔۔یہ ہماری جویلی ہے ۔۔۔۔ جسکو تم اکھاڑہ شمچھ کر لڑنے
یھ م ت
مندان میں اپر انے ہو ۔۔۔۔ خان نی نی کی کرچت اواز پر دامل نے ٹھناں یحتے
ن س ک ی
روسنل کو گھورا جو تمسحرایہ ئظروں سے اسے دیکھ رہا تھآ دامل کے د ھتے پر رو ل
کے ہوی یوں پر دل خالنی مسکان یکھری
مہمان انے ہیں سنر ۔۔۔۔صوقے پر یایگ پر یایگ حڑھا کر ئیٹھے شمشنر خان کو دیکھ
خان نی نی نے رایٹہ کے شاتھ ا یکے یاس انے کہا نو وہ سر کو جم د یتے ا تھے اور
جوش دلی سے روسنل سے ئعلگنر ہونے
کٹسی ہے ہماری ئیتی ۔۔.رایٹہ کے سر پر ہاتھ رکھتے وہ پرم لہچے میں نولے نو جوفزدہ
شی رایٹہ کی شایس میں شایس آنی اشکی ئظریں اتھی مدشاء سے نہیں یکرانی تھی اور
تمان کی ئظریں نو رایٹہ پر تھی
دیکھا نو شا متے کھڑی رایٹہ کو دیکھا اسے دیکھتے اشکی سنہری ایکھوں میں جمک شی
اتھری
رانی ۔۔۔۔ جوشی سے اجھلتی وہ گرم جوشی سے اشکے گلے لگی خان نی نی نو وہی
پڑے تحتے پر ئیٹھ گتی تھی تھی یایٹہ ینگم نے چنرانی سے انہیں دیکھا تھر ئظریں
تھنر گتی
ع
اشالم و لنکم اللہ ۔۔۔۔ روسنل کو دیکھ وہ ہلکا شا مسکرانی نو روسنل کا خلق یک کڑوا
ہوگنا جن ئظروں میں تھوڑی دپر نہلے خاہ یت تھی وہی اب تنزاری جھا گتی
اس کا کچھ کریا پڑے گا ۔۔.مٹہ ہی مٹہ میں پڑپڑانے وہ خلدی سے خدا خافظ کرنے
وہاں سے ئکال اسے خلد ہی کچھ سوجنا تھا ا یسے نو وہ لوگ اشکے ہٹھے ہی نہیں حڑ ھتے
تھے
تمان ایسا نہیں کرشکنا مگر دامل ۔۔.اشی نے کنا ہے ہے ۔۔۔۔ دو ائگل یوں سے
ئٹسانی مسلتے اس نے مویایل ئکاال اور کسی کو کال کرنے لگا
سنراز ییجای یت میں اکھنا کرو سب ۔۔۔۔۔۔ خکمٹہ ایداز میں کہتے اس نے کال ہی
کٹ کردی مٹسی کی قٹملی کونی نہیں تھی کہ نو ا یکے ہی گھر کا ایک فرد تھا اشکی
خالت دیکھ روسنل کا دل کنا دامل کو خان سے مار ڈالے ۔۔۔۔مگر اسے اس چنز کا
❤❤❤❤❤
اتم سوری ۔۔۔ یانی کی عرض سے وہ کچن میں گتی چہاں مالزمین ا یتے روئ روز مرہ
کے کاموں میں مصروف تھے اور یایٹہ ینگم ان سنکو دیکھ رہی تھی
ع
اشالم و لنکم خالہ خان۔۔۔۔ وہ ا یکے یاس خانے مسکرا کر ا یکے گلے لگی ایک یل نو
وہ چنران رہ گتی انہیں لگا حٹسے ایکی جھونی نہن ان کے شاتھ ہو ہوش میں انے وہ
اشکے سر پر ہاتھ ت ھنر گتی وہ ایتی کمزور یا تھی کہ رو پڑنی
کٹسی ہو۔۔۔۔ اسے ڈائینگ ئینل پر ئیٹھتے کا کہہ کر وہ مالزمہ سے کچھ کھانے کو
ئکالنے کا کہتے لگی کہ شارے مالزمین ایکدم شاینڈ پر ہونے ہاتھ یایدھ کر سر جھکا
گتے
یئ
فرتج سے یانی کی نویل ئکال کر ڈائینگ ئینل پر رکھی کہ اشکی طرف ی یٹ کی ھی
ٹ
چی ی
رایٹہ نے یانی کو ا یتے شا متے پڑا دیکھ خلدی سے یانی اتھانے ل یوں سے لگا لی ھے
کھڑے تمان نے گھور کر اشکی کالی شال میں لیتے وجود کو گھورا
خالہ خان کے ئیتے کا شکر کریں ۔۔۔۔ سیحندہ یارغب اواز میں کہتے وہ رایٹہ کا دل
نہ ُ ُ ُ ُ ُ ُ ُ
دھڑکا گنا ارے یاگل لو سو یں ًًًًًًًُجوف سے
سوری الل۔۔..۔
ج۔خجی۔۔۔ سر ہالنی وہ خلدی سے وہاں سے خانے کی کرنے لگی مگر اس ظالم کی
اواز پر تھر سے رکی
یانی کی نویل اتھا کر دو ۔۔۔۔۔ سرد لہچے میں کہتے وہ ینا اسے د یکھے کرشی گھس یٹ کر
ک ن ی کی
ئیٹھ گنا ایتی دپر سے د تی یایٹہ گم خلدی سے اگے پڑھی رایٹہ کو خانے کا ہتے وہ
ھ
میں تمھیں اینا مس کررہی تھی ....اب ہم اکھتے ہی رہیں گے واو ۔۔۔۔۔ رایٹہ
مدشاء کے روم میں انے نولی جو اشکو دیکھ کر ہی مسکرا رہی تھی سنہری کاخل سے
ت س ھ کی
لنرپز آ یں م کرا رہی ھی
کاش میں لڑکا ہویا ....نو نو تم سے شادی کرلینا......دل پر ہاتھ رکھ تے وہ ینڈ پر
ی ش ک ئ ٹ ہ ٹ یم ئ
گرنے کے ایداز یں ھی نو مدشاء کی سی لی ا کی ڈرامے یازیاں سس
افففف....
ہونے کا کہہ کر وہ خان نی نی سے ملتے خلی گتی جو اشی کے ای نظار میں تھی
❤❤❤❤❤
اہ۔۔۔س۔سوری اللہ۔۔۔۔ وہ ادھر ادھر دیکھتے سنڑھناں اپر رہی تھی کہ شا متے
انے وجود کے شاتھ یکڑانی خلدی سے سوری کرنے وہ وایس تھا گتے لگی کہ پرم لہچے
پر رکی مڑ کر دیکھا
شکر ہے نہاں سب ا جھے ہیں ۔۔سوانے ایک کہ ۔۔۔۔وہ پڑپڑانی جو دامل کے تنز
کانوں نے سن لی
کون اجھا نہیں ہے ۔۔۔۔۔ دامل نے پرمی سے مسکرا کر نوجھا نو رایٹہ نے کچھ دپر
سو جتے کے ایداز میں اسے دیکھا
کم حٹ ی
ائکا وہ کھڑوس تھانی گرمچھ سی آ یں ا یسے ھولنا ہے کہ یندہ جوف سے ہی مر
ک ھ
خانے ۔۔۔۔۔۔مٹہ ینا کر کہتے وہ ایتی شال سہی کرنے لگی اشکی یات سن چہاں
تمان کے وچٹہ ما تھے پر یل انے وہی دامل کا ریلنگ کے شاتھ لگتے ہٹستے لگا ک یویکہ
تمان کا سرخ مٹہ اسے مزہ دے رہا تھا
اللہ ۔۔۔۔۔ یلنز ۔۔۔ اشکو رونے دیکھ وہ تم ایکھوں سے نولی نو وہ اشکے سر پر ہاتھ
رکھتے ینا رایٹہ کو د یکھے وہاں سے خال گنا مدشاء اشکے یاس انی جو رو رہی تھی
رانی سوری ۔.یلنز رو نو مت یا ...اللہ مزاق کررہے تھے تم رو نہیں۔۔۔ دامل اللہ
۔۔۔اپ خاو ادھر سے وریہ میں یایا کو کہہ دویگی ۔۔۔۔ وہ غصے سے نولی نو دامل نے
چم ش
وہاں سے خانے میں ہی عاق یت ھی ۔۔۔ ک یویکہ مدشاء کا غصہ ان تھای یوں سے
تھی زیادہ حظریاک تھا
ت
تم رونے ک یوں لگی ہاں۔۔۔؟؟؟ تم آج چپ کروگی یا نو یہ لوگ یں مزید ڈی گریڈ
ھ م
کر ینگے ۔۔۔ جویلی میں ر ہتے ہیں ہم ...مگر اسکا مظلب یہ ہرگز نہیں ہے کہ جھک
م ش
کر رہیں ۔۔احکل کی لڑکناں وہ کر خانی جو لڑکے تھی نہیں کرشکتے ھی ۔۔۔ اسے
چ
❤❤❤❤
چم ش
دامل تمان خلؤ ۔۔۔۔ شمشنر خان کی اواز پر مدشاء کو منانے تمان نے یا ھی سے
ییچے کی طرف دیکھا چہاں شمشنر خان سردار کے روپ میں کھڑے تھے
خانی منری خان اللہ اتھی خارہیں ہیں میں ئعد میں اکر ایتی گڑیا سے یات کرو ئگا
اجھا۔۔۔۔ آب مسکرا دو۔۔۔۔ وہ میت تھرے لہچے میں کہتے وہ اشکی طرف طرف
خلیں خائیں اب خلدی ا یتے گا ۔۔۔۔۔ اشکو دیکھتے وہ مسکرا کر نولی ا یتے میں دامل
...........تھی اشکے یاس ایا اشکے سر پر ینار کرنے وہ دونوں وہآں سے ئکل گتے
❤❤❤
یہ اپ وایس کٹسے آ گتے ...اتھی نو گتے تھے ؟؟؟ دامل کو ا یتے کمرے میں انے
دیکھ اس نے جوشگوار چنرت سے نوجھا نو دامل نے تھنکی مسکراہٹ سے اسے دیکھا
دامل اللہ ہم کدھر خارہے ہیں ۔۔۔۔ اور ک یوں ا یسے نو کٹھی نہیں لے کر گتے اپ
خ ک م ج م کی ن گ ھ م ہ ی ھ م ہ
یں ...آج ا کو یاد اگنا یں ھمایا ۔۔۔س ہری ا ھوں یں تے کا ل کی
مسکراہییں عروج پر تھی یہ خا یتے ہونے تھی کہ کچھ ہی دپر میں وہ مسکرانی
م ج م کی ھ کی
آ یں نے خان ہوخانے گی ان ا ھوں یں کتے وہ جوشی کے د یپ تچھ خانے
تھے
مدشاء۔۔۔۔ غم سے تھاری ہونی اواز گاڑی سے یاہر دیکھ رہی مدشاء کے کانوں میں
گوتجی نو اس کی سنہری ایکھوں میں نےحیتی در انی نہلے نو کٹھی اس نے مدشاء یا
یالیا تھا تھر اب ۔۔۔۔ اشکی طرف دیکھا جو شا متے دیکھ رہا تھا اسٹنریگ پر اشکے
ہاتھوں کی گرقت مصیوط ہونی
یایا خان نے تمھاری شادی کا ق نصلہ کنا ہے اور اج ہی تمھارا ئکاح ہے ۔۔۔۔ وہ
اسے شاید اصل یات ینایا نہیں خاہ رہا تھا لنکن کنا اسے وافع یٹہ یا خلنا ؟؟؟ مدشاء
نے نہلے نو سر ہالیا مگر تھر جھنکے سے اشکی خایب دیکھا
اپ لوگ اجھا نہیں کررہے ۔۔۔۔ میں یایا کو نولویگی ۔۔۔ .شال سے جود کو اجھی
طرح ڈھا ئیتے وہ گاڑی سے اپری کہ جود پر سخت ئظروں کی ئٹش محسوس کر اس نے
سر اتھانے ایتی یائیں طرف دیکھا مگر یہ کنا وہاں نو کونی لڑکی جھاڑنوں میں کھڑی
اسے .ئفرت امنز ئظروں سے گھور رہی تھی
خلو منری خان۔۔۔اسکا یازک شا ہاتھ یکڑنے وہ اب ا یتے اجساشات پر قانو کرنے
اگے پڑھا اسکا پڑھنا ہر قدم مدشاء کے جسم سے خان ئکال رہا تھا تھال ک یوں وہ اسے
وہاں الیا تھا وہاں نو صرف ونی کی خانے والی لڑک یوں کو الیا خایا تھا ۔۔۔ کنا وہ ونی
کردی خانے گی ؟؟؟ کنا اشکے شاتھ تھی یاائصافی ہوگی ؟؟؟ کنا وہ تھی گھٹ گ ھٹ
.....کر جتے گی ...؟ شاید ہوں مگر قسمت کا لکھا کون خان شکنا ہے وقت سے نہلے
❤❤
دیکھو ماہ۔۔۔ وہ ونی کی خانے گی ئعتی اشکی کونی عزت نہیں ۔۔۔یا ہی وہ روسنل کی
ی یوی ہوگی ۔۔۔اگر تم اینا لہجہ ا یتے ایداز قانو میں رکھو نو ہوشکنا ہے ہم خان کو منا
لیں تمھاری اور جھونے خان کی شادی کے لتے ۔۔.نی نی سرکار نے کچھ سو جتے
ت ت م ی ہ ن ی ھ م ت
جواب دیا ماہ یور نے ٹھناں یحتے ا یں د کھا گر یات نو ھ ک ھی ونی ونی ہی
ن
لنکن نی نی سرکار تھر اس ونی کا کنا کر ینگے ۔۔۔۔۔ ماہ یور نے سوالٹہ ئظروں سے
ت کش ی
انہیں دیکھا تھر کسی جنال کے تخت ا کی ا یں گمگا ا ھی خان کے فریب نو وہ
خ ھ
اسے خانے ہی نہیں دےگء یہ ئکا ت ھا مگر اشکے ئعد وہ اسکا حینا مجال کریگی
ہم اسے مار ڈالے گے ۔۔۔ اسے مریا ہوگا یا نی نی سرکار ۔۔۔ میں کسی کی مداخلت
کٹسے پرداست کرویگی ۔۔۔ یاگلوں کی طرح ہٹستے اس نے نی نی سرکار کو دیکھا جو اسکا
ہی خاپزہ لے رہی تھی
❤❤❤
دامل خان نے ہمارے تھانی حٹسے فنروز )مٹسی (کا قنل کنا ہے سردار شائیں
۔۔.نہان یک کہ وہ اینا گناہ ق یول تھی کرحکا ہے ۔۔۔ آب ق نصلہ ائکا ہے کہ جون
کے یدلے جون یا جون کے یدلے ونی ۔۔۔۔۔ شاداب خان کی سخت آواز پر مدشاء
کے خلتے قدم لڑکھڑانے اس سے نہلے وہ گرنی کہ تمان نے اسے کندھوں سے ت ھاما
دھڑ کتے دل کے شاتھ اس نے تم ئظروں سے تمان کو دیکھا جو شا متے ا یتے یاپ کو
دیکھ رہا تھا
ئییوں کے یدلے یہ جویلی کے والے ایتی یییناں فریان کرد یتے ہیں خانی۔۔۔۔ کسی
کی پرتم اواز اشکی شماع یوں میں گوتجی جس یات کو وہ ہوا میں اڑارنی تھی اج وہی
یات اشکے شاتھ ہورہی تھی ئیتے کے لتے اسے ونی کنا خارہا تھا
یایا خان جون کے یدلے ہم ایکو مٹہ مایگی رقم دے شکتے ہیں ۔۔۔۔۔ تمان خان کی
تنز سرد اواز ادھر گوتجی نو روسنل یاپ کے شاتھ اکھڑا ہوا
ئٹسے کی یات یا کرو تمان خان ۔۔.ئٹسہ ہمارے یاس تھی نہت ہے ۔۔۔ہم
نےغنرت نہیں ہیں کہ جند ئٹسوں کی خاطر ا یتے خان سے عزپز مٹسی کا قنل
ہم۔۔۔۔
سردار شائیں ۔۔۔۔ ق نصلہ سنائیں وریہ قسم خدا کی اتھی اشی وقت میں دامل خان
کے وجود کو گول یوں سے تھون ڈالوئگا ۔۔.۔ شاداب خان کے اشارے پر روسنل نے
ایتی یسیول کا رخ دامل کی طرف کنا جو اسے گھور رہا تھا
گڑیا ادھر ئیٹھو ۔۔۔۔۔ اسے روسنل کے شاتھ زرا قاصلے پر ئیٹھانے لگا کہ وہ اشکے
ی ھ ک ی یھ ت
ہاتھ جھنک گتی تمان نے لب یحتے اسے د کھا اور ہاتھ وایس یحتے وہ رخ موڑ گنا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 63
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم گل رائٹس URDU NOVEL BANK چنری یار دی
مدشاء خان ولد شمشنر خان شکہ راتج لوقت ایکو روسنل خان کے ئکاح میں دیا خایا
ہے کنا ایکو یہ ئکاح ق یول ہے ....؟؟؟ مولوی صاچب کی آواز اشکے کانوں میں گوتجی
ک ھ کت ی ھ کی
سنہری آ یں یند ہونی لرزنے وجود کے شاتھ اس نے م ا یں ھول کر ا تے
ی
یاپ اور تھای یوں کو دیکھا جو مٹہ موڑے کھڑے تھے
ج م ہ
ق۔ق یول ہے ۔۔۔۔۔ لرزنے سرخ لب ہلے کسی کے دل یں ل مجا گتے س ہری
ن ل
ایکھوں میں سجی سرخ لکنریں کسی کو اینا دنوایہ ینا رہی تھی ایکھوں میں خاہت لتے
وہ اسے جود پر خالل کرحکا تھا اشکو نورا کا نورا اینا کر حکا تھا
ل۔اللہ مم۔مچھے ین۔نہیں خج۔خایا۔۔۔۔۔ روسنل خان کی شال میں لیتی وہ تمان
کا یازو یکڑ گتی۔۔۔ایک آس اتھی تھی یافی تھی کہ شاید ان لوگوں کے دلوں میں
رجم اخانے ....مگر صد اقسوس کہ ان ظالموں کے دل موم یا ہونے .....تمان سرخ
ئظروں سے ظالم یتے ا یتے یاپ کو دیکھتے اسکا ہاتھ ا یتے یازو سے جھنک گنا اشکے
جھنکتے پر وہ ییچھے کی طرف گرنے لگی کہ روسنل نے اشکے کندھے کے گرد ہاتھ
ت ی م یق ئ
لیییتے اسے سیٹھاال اسے دیکھا جو نے تی سے تمان اور دا ل کو د کھ رہی ھی
نےئقیتی ہی نےئقیتی تھی اشکے ا یتے اسے ینہا کر گتے ان سنکی نےرجی دیکھ....
وہ یازک شی دھان یان شی لڑکی ہواس کھونے روسنل کی یانہوں میں جھول گتی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 65
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم گل رائٹس URDU NOVEL BANK چنری یار دی
❤❤❤❤❤❤
مدشاء کہاں ہے خان۔۔۔کچھ گڑپڑ محسوس ہونی نو انہوں نے سوالٹہ ئظروں سے ان
سنکو دیکھا
ونی کر انے ہیں ماں۔۔۔دامل نے مصیوط لہچے میں کہا جو یایٹہ ینگم اشکے یاس انی
کنا کہا۔۔۔؟؟؟ انہیں لگا حٹسے ا یکے ایدر کچھ نوٹ رہا ہے
ھ کی
گناہ تم نے کنا ۔۔سزا منری خانی تھگتے ۔۔۔؟؟؟ ..۔۔۔وہ غصے سے اسے د تے
لگی جو سر جھکانے اب کھڑا ا یتے غصے پر قانو یانے کہ کوشش کررہا تھا
یسسس جو ہویا تھا ہوگنا اب کونی تخث یا سیو ۔۔۔۔ شمشنر خان نے ہاتھ اتھانے کہا
اور شال صحیح کرنے ا یتے کمرے کی طرف خل دنے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 68
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم گل رائٹس URDU NOVEL BANK چنری یار دی
ماں۔۔۔۔ تمان نے ا یکے یاس ایا خاہا مگر وہ ہاتھ اتھانے اسے روک گتی
مر گتی تمھاری ماں۔۔۔ تمان خان تمھاری غنرت زرا یا خاگی ایتی نہن کو ونی کردیا
۔۔.تم حٹسے ئییوں سے اجھا خدا مچھے یییناں ہی نواز د ینا کم از کم یہ ظلم نو یا ہویا
ک ل گ ُ ُ ُ
منری تھول شی ًًًُ.خانی پر۔۔۔۔ لوگنر ہچے یں ہتے شاتھ وہ مدشاء کے کمرے
م
خ ک چی ی
کی طرف پڑھی ۔۔۔۔ ھے وہ دونوں ا یتے ا یتے مروں کی طرف ل دنے
❤❤❤❤
ک یوں رو رہی ہیں اپ ؟؟؟کون سے ظلم ڈھا دنے اپ پر؟؟ دروازے کے شاتھ
م یھ گ ھ ج ھ کی
ینک لگا کر سیتے پر ہاتھ یاید ھتے وہ اس پری ینکر کو د تے نو تے لگا جو یوں یں
سر دنے رو رہی تھی
کونی ینہا نہیں ہویا خدا ہر یل ہمارے شاتھ ہویا ہے ۔۔۔یس ہم اسے یاد نہیں
کرنے ...وہ ہر مسنلے کا خل ہے خانی ۔۔۔۔۔ رونے سے نہنر تھا اپ اس سے
مدد مایگ لیتی وہ ایکو کٹھی خالی ہاتھ یا لویایا ۔۔۔۔ یالوں میں ہاتھ تھنرنے وہ سیحندگی
سے اشکی طرف پڑھا نو مدشاء نے جویک کر اشکے پڑ ھتے قدموں کو دیکھا
کی
اپ مچھے ایتی ی یوی ما یتے ہیں ؟؟؟؟ سوالٹہ ئظروں سے اس جوپرو ایسان کو د تے
ھ
وہ نوجھتے لگی روسنل نے لب دیانے اسے دیکھا وہ کنا ینایا اسے خاصل کرنے کے
لتے ہی نو یہ ونی کا کھنل رخایا گنا تھا
خلیں ایکو ایکی خالہ شاس سے مالیا ہوں۔۔۔ اشکی کالنی یکڑنے اسے ا یتے شاتھ
ی لخ یھ ک
یحتے یاہر لے ایا چہاں وہ سب ہی اکھنا تھے ماہ یور نے تی ئظروں سے ا کے
ہاتھوں کو دیکھا
خان ًًً ڈپرے پر کرم داد ملتے ایا ہے اپ سے ۔۔۔۔ مالزم کے اکر ینانے پر
شاداب خان اور روسنل دونوں ہی وہاں سے ئکل گتے
سرخ جھونی شی یاک میں نہتی لویگ سرخ تھییچے ہویٹ وہ جوئصورنی کی منال تھی یا
اشمان سے اپری کونی جور
سہزادنوں والے تحرے میں اشی جویلی میں جھوڑ انی ہوں۔۔۔نہاں نو میں ملکہ کی
طرح راج کرنے انی ہوں ...رہی یات یات ونی کی نو منری خان ۔..نےشک میں
ونی میں یناہ کر النی گتی ہوں۔۔۔ مگر ہوں نو اشی کی ی یوی ۔۔۔زپردستی کا ہی صحیح مگر
ہے نو منرا سوہر ہی یا .۔۔۔ اشکے دل کی نہلی اور احری خکمران ہویگی میں۔۔۔۔۔۔
مدشاء کے پرشکون لہچے میں دیا گنا جواب ماہ یور کو ائگاروں پر لویا گنا نی نی سرکار نے
سر جھنکتے ایتی امڈنی مسکراہٹ کو روکا جود پر قانو یا کرنے وہ اگے پڑ ھتے اس پر ہاتھ
.....اتھا گتی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 76
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم گل رائٹس URDU NOVEL BANK چنری یار دی
علطی سے تھی علطی مت کریا مخنرمہ ۔۔۔وریہ تمھارا غصہ غصہ ہے مگر منرا غصہ
قہر ...تم پر پرشا نو قنا ہوخاؤگی .....اشکے ہاتھ کو سخت گرقت میں لیتے وہ دھٹمی اواز
ی
میں عررانی نو ایک یل کے لتے ماہ یور کا دل جوف سے یند ہوا آ یں کی ی لناں
ن ھ ک
یس کرو تم دونوں ۔۔۔۔ ماہ یور خا اور خاکر ارام کر ۔۔۔ نی نی سرکار نے سخت
ئظروں سے ان دونوں کو دیکھتے کہا نو مدشاء نے جھنکے سے اسکا ہاتھ جھوڑا سرخ کالنی
سہالنے وہ اسے گھورنے وہاں سے خلی گتی
اسے لے خا کر سب شمچھا دو ۔۔۔ انہوں نے خکم صادر کنا نو نور نے مدشاء کا یازو
یکڑیا خاہا جسے وہ جھنک گتی اور جود ہی اگے خانے لگی کہ نی نی سرکار کی اواز پر رکی
لڑکی ۔۔۔ مدشاء یلتی اور نی نی سرکار خلتی اشکے شا متے انی اشکے کندھے پر ر کھے
ڈو یتے کو اجھاال اور وہ سناہ ڈویٹہ اس جوئصورت دوسنزہ کے جسین مھکڑے کو جھنا گنا
❤❤❤❤
ماں خانی کو کہیں منری کافی الدیں کب سے ای نظار کررہا ہوں۔۔۔۔ ڈائینگ ئینل پر
وہ سب یاسٹہ کرنے میں مصروف تھے کہ دامل کی اواز پر مٹہ یک خانے ا یکے ہاتھ
قنا۔۔۔ خا جھونے خان کے لتے کافی ینا ال۔۔۔ مالزمہ کو اواز د یتے انہوں نے سرخ
ایکھوں سے ا یتے سیوت کو گھورا وہ شاید تھول حکا تھا اشکی کرنی اشکی نہن تھگت
رہی تھی
ک یوں خانی کدھر ہے اپ خایتی ہیں یا مچھے اشکے ہاتھ کی کافی ئیتے کی عادت
ہ۔۔۔۔۔ سرد لہچے میں کہتے اس نے ئظر گھما کر ان سنکو دیکھا مگر کچھ یاد انے پر
ان سنکا یاسٹہ نو صیح ہی صیح خانی کے زکر پر ہوحکا تھا سنکے دل تھر خکے تھے کچھ
دپر ئعد قنا نے اشکے شا متے کافی رکھی جسے یاخا ہتے ہونے تھی وہ ل یوں سے لگا گنا مگر
ایک گھویٹ تھر یا سکا شدت سے کپ کو زمین پر مارنے وہ یاہر ئکل گنا خانی کے
وہاں یا ہونے کی وجہ تھی نو وہ جود تھا
❤❤
اوقات کی یات نو مت ہی کرو ۔۔۔۔۔ دوسری یات یہ منری خان کہ کچھ ئیتے کے
لتے کچھ کریا تھی پڑیا ہے ....یا نوں کہہ لو کہ ریاست کی ملکہ ئیتے سے نہلے ریاست
کا دل جیینا پڑیا ہے ۔۔۔۔ مالزمہ کو کھایا ئکا لتے کا کہتے وہ مسکرا کر نولی ماہ یور نے
گھور رہی تھی
ماہ۔۔۔ تمنز سے یات کرو۔۔۔۔ وہ ر ستے میں پڑی ہیں ہم سے۔۔۔ ائکا ریٹہ ہم سے
یھ م ت
پڑا ہے ۔۔۔۔ رایٹہ کی سرد اواز پر ماہ یور نے ٹھناں یحتے مٹہ ئگاڑا
پڑی ہوگی وہ ا یتے گھر کو۔۔۔ ماہ یور نے ا یتے یال جھنکتے کہا مدشاء جو پرے میں کھایا
اتھا کر خارہی تھی رکی
اینا کام اس نے کنا ہی کب تھا ؟؟؟ نہلی یار کسی کچھ کرنے کی تھانی تھی مگر
اسکا یازک وجود یہ یندیلی پرداست نہیں کریا رہا تھا
❤❤
مخنرمہ اپ ایدھی ہیں ۔۔۔ گاڑی کو ہوانی چہاز شمچھ کر وہ اسے اڑانے خارہا کہ کسی
لڑکی کے شا متے انے پر جھنکے سے پریک لگانے وہ یاہر انے غصے سے سرخ ہوا
تم۔۔۔۔ دامل نے اشکی طرف پڑھنا خاہا مگر کہ تھاہ کی اواز پر وہ مڑا شا متے جوھدری
کے ئیتے روجنل جوھدری کو دہکھ اس نے اتنرو احکایا حٹسے نوجھنا خاہ رہا ہو تم نہاں
کس جوشی میں ۔۔۔۔
ش ت
ہمارے عالقے میں اکر قاپر مت کنا کر۔۔روجنل یں الکھ یار مچھایا پڑیا ہے ۔۔۔
ھ م
ی ت
اگلی یار ایسا کنا یا نو یں دور ھی ک او گا ۔۔۔۔ ا کے لے گتے پر وہ اسے ھے
چی ل گ ش ن ت ھ م
کرنے وارن کرنے والے ایداز میں نوال آوپزہ نے چنرانی سے ان دونوں کو دیکھا
اللہ اس نے ہمارا منکی نوڑا ہمھیں معاوضہ خا ہتے ۔۔۔۔۔ اوپزہ کی اواز پر روجنل
کے شاتھ دامل نے تھی اسے دیکھا نہلی ئظر اور ایکی ئظر میں فرق تھا
لڑکی جھونے سے منکے کے یدلے تمھیں معاوضہ خا ہتے ۔۔۔۔؟؟؟ اشکی یات پر وہ
گاڑی کے نویٹ سے ینک لگانے نوال
وہ ہمارا چنز تھا جھویا منکی ہو یا پڑا اس سے تمھیں کنا ۔۔۔ تم ہمھیں ہمارا منکی کا
ئٹسہ دو۔۔.یا یتی منکی الدو۔۔۔۔۔ ینکھے حییوں سے اسے گھورنی وہ ایک ہاتھ کمر پر
رکھ کر دوسرا ہاتھ اشکے شا متے تھنالنی کھڑی تھی اسکا ایداز دامل کا دل دھڑکا گنا تخین
میں تھی نو وہ و یسے ہی دھڑلے سے اس سے کچھ تھی مایگ لیتی تھی
اوپزہ یہ دامل ہے ...جسے تم تخین میں دا نولتی تھی۔۔.اور اب نہی کھڑے رکھنا
ہے یا جویلی تھی لے خلو گے ...روجنل نے اوپزہ سے کہتے دامل سے کہا نو وہ اسے
گاڑی میں ئیٹھ تے کا اشارہ کرنے ڈرای یویگ سیٹ پر ئیٹھا
❤❤
لڑکی کدھر خارہی ہو۔۔۔۔ اسے اوپر خانے دیکھ نی نی سرکار نے اسے گھورنے نوجھا
مدشاء گہری شایس تھرنے ا یکے شا متے انی
ماں خان۔۔۔
خالہ تھی ماں حٹسی ہی ہونی ہے ۔۔۔.وہ خاہ کر تھی کونی النا جواب یا دے شکی
اشکی عادت ہی کہاں تھی یدتمنزی کرنے کی یہ نو کل ماہ یور کی حرکت پر وہ غصہ
ہوگتی تھی ۔۔۔۔
ئ ل ج ی ن ھ ج م م ہ
م ...کدھر خارہی ہے ۔۔۔۔ سر کتے وہ ا کی یار زرا پرمی سے نو ھتے گی ظریں
جھکا کر یات کرنے کا ایداز انہیں نہت تھایا تھا
لہچے میں نوجھتے لگی کہ نی نی سرکار م نع یا کرشکی ہ نکار تھرنے اسے خانے کا اشارہ
کنا نو وہ شکر کا کلمہ پڑھ کر ز یتے حڑ ھتے لگی ییچھے سے انی ماہ یور کے ایدر نو حٹسے آگ
تھڑک گتی
❤❤
یایا ۔۔.منری نہن وہاں گتی ہے ۔۔اپ ا یسے ا یتے نےقکر ک یوں ہیں ؟؟؟ ایکو زرا
ی
شی یاد نہیں ارہی اشکی ۔۔۔یکھرے یالوں کے شاتھ سرخ آ یں لتے وہ مشنر
ش ھ ک
خان کے شا متے تھا جو ڈپرے کا کام دیکھ رہے تھے تمان کے سوال پر وہ اسے
ئیٹھتے کا اشارہ کر گتے .۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 91
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم گل رائٹس URDU NOVEL BANK چنری یار دی
ہمارے خایدان کی روایت ہے ۔۔۔۔ کہ نہاں کی ہر لڑکی ہمارے خایدان میں ہی
یناہی خانی ہے ۔۔اور تمان سے اسکا ئکاح تخین میں ہی تمھارے دا جی کرخکے تھے
حٹسے تمھارا اور رایٹہ کا. ..ایک یا ایک دن خانی کو وہاں خایا ہی تھا ....یسس ان
لوگوں نے راسٹہ علط جنا۔۔۔۔۔ شمشنر خان لی یات سن تمان نے چنرت سے
انہیں دیکھا اسے ک یوں نہیں معلوم تھا یہ سب ۔۔۔
نو تھنک ہے اگر انہوں نے ہماری خانی کو ہم سے جھین لنا نو اب یاری ایکی ہے
۔۔۔۔ تمان نے طٹش تھرے ایداز میں کہتے اتھتے لگا کہ شمشنر خان کی سرد اواز پر
وہ وہی رک شا گنا
تمان۔۔۔ وہ ہمارے گھر کی عزت ہے اور اگر منری عزنوں پر زرا شی اتچ انی نو میں
تھول خاو گا کہ تم منرے ئیتے ہو۔۔۔۔
کی
یایا۔۔۔اپ ا یکے لتے ۔۔۔.مچھے۔۔۔۔ تمان نے چنرانی سے أ یں ھولے نوجھا
ک ھ
چم ش
اگر وہ دشمن ہیں نو دشمن ھیں یا ۔۔۔ ایکو اب ا یتے تھانی سے ینار امڈ رہا ہے
۔۔۔۔۔
ایتی خد میں رہو. .۔۔۔ہم تمھارے یاپ ہیں تم ئیتے کی کوشش یا کرو ۔۔۔۔۔ شمشنر
خان اسے گھورنے عرارنے نو وہ یاراض ئظروں سے انہیں دیکھتے وہاں سے خل دیا
یہ نو ئکا تھا کہ اب اس جویلی والوں کا شکون وہ پریاد کرنے کے لتے کچھ تھی کرنے
کو ینار تھا
❤❤❤
یایا شائیں یہ نےعزنی میں خاہ کرتھی تھول نہیں شکنا ۔۔اگر وہ شاداب خان ہے
نو ہم تھی شاہ ہیں ۔۔۔ روسنل خان کی نہن کو اینا ینا کر ہی رہیں گے ۔۔۔ دامنر
ہ ک ی
شاہ نے ا یتے یاپ حی یب شاہ کو د تے کہا نو وہ سر ال تے
گ ھ
کل ہم لوگ نہی کام سر اتجام د ینگے ۔۔۔۔ ایساءہللا ۔۔۔۔۔ سردار شائیں نے
اوتجی اواز میں کہتے وہاں موجود مالزمہ کو دیکھا
ئینا دو کمرے صاف کروا دو۔۔۔۔۔ کل مہمان انے ہیں ۔۔۔۔۔ حی یب شاہ نے کہا
نو مالزمہ سر ہالنی ز یتے حڑ ھتے اوپر کے کمروں کی طرف خلے گتی
ہم یاز ینگم سے کرنے ہیں یات ۔۔۔۔ ایساءہللا ۔۔۔۔ کل ہم رسٹہ لے کر خائیں
گے ۔۔۔تحفے تجائف کا ای نظام تم کرلینا۔۔۔۔ وہ اسے کہتے ا یتے کمرے کی اور خل
کت ی
دنے ا یکے خانے ہی کچن میں جھنا وجود م ا یں تے یاہر ایا
ل ھ
خاتم شائیں اپ ک یوں رونی ہیں ۔۔۔۔ میں ایتی شادی کی یات کب کررہا ہوں۔۔۔
منری شادی نو منری خاتم شائیں سے ہونی ہے ۔۔۔ منرے نہلے اور احری عسق
سے ۔۔۔۔ اشکی ئٹسانی کو ل یوں کے پرئٹش لمس سے مہکانے وہ اشکے کان میں
سرگوشی کرنے نوال انہیں اس خالت میں دیکھ مالزمہ نو سر پر یاؤں رکھ کر تھاگے
تھی ا یکے سردار نہت نےسرم تھے
❤❤
وہ کمرے میں یاک کرکے گتی نو وہ آیکھوں پر ہاتھ ر کھے سورہا تھا ..کچھ ہجکجا کر وہ
اگے پڑھتی ایک ائگلی سے اشکے یازو کو جھونے اسے ہالنے کی کوشش کرنے لگی
روسنل۔۔۔۔آتھیں کھایا کھالیں ۔۔۔۔۔ پرے کو ئینل پر رکھتے وہ اب اشکے یازو کو
ن م ک ش ی ن س ھ ج
م چی
ہلکا شا ھوڑ کر نولی نو رو ل نے یازو ہنانے اسے د کھا کالی لوار ض یں
اشکی شال نہتے وہ کل والے کنڑوں میں ہی تھی
مچھے اپ سے یات کرنی تھی ۔۔۔۔ جھویا شا نوالہ لیتے وہ ائگلناں الچھانے کہتے لگی نو
روسنل نے ہ نکار تھرنے اسے دیکھا
کنا میں کالج خلی خاو ؟؟؟منرے ئٹنر ہونے والے ہیں ....وہ ہجکجا کر نولی ئظریں
اتھا کر اسے دیکھا جو سیحندگی سے اسے دیکھ رہا تھآ اسے لگا وہ م نع کرد ئگا
کھایا کھاؤ ۔۔۔ اسے کا ئیتے دیکھ وہ ایک نوالہ اشکی طرف پڑھا گنا مدشاء نے چنرت اور
جوف سے اسے دیکھا اگے ہونے وہ نوالہ یامسکل ہی مگر خلق میں ایار کر گتی م نع
کرنے پر ہوشکنا تھا وہ ایسان اشکی خان لے لینا
❤❤❤❤
ع
اشالم و لنکم !..ایتی ۔۔۔ یایٹہ ینگم کے گلے لگتے وہ اوتجی اور پرجوش لہچے میں نولی
یایٹہ ینگم کے شاتھ سنکی ئظریں اس پر گتی جو یلنک چٹنز کے شاتھ گھییوں یک انی
سرٹ میں یلنک ہی سیولر گلے میں لییتے یالوں کو ینل نونی میں یایدھے لہرا رہی تھی
اوپز۔۔۔کچھ دپر کے ئعد ہی سہی مگر وہ اسے نہیجان گتی تھی ۔۔۔۔ اسکا ماتھا جو متے
وہ اسے سیتے سے لگا گتی ایکی تخین کی دوست کی وہ جھونی شی گڑیا تھی اسکا نہاں ایا
یسسس ایکی دعائیں ہیں خان۔۔۔ ایکھ ویک کرنے وہ یایٹہ ینگم کے سرمانے پر
قہقہہ لگا گتی کمرے میں ئیٹھے شمشنر خان قہقہوں کی اواز پر شال اوڑھے یاہر انے
شا متے کسی وال یتی لڑکی اور لڑکے کو دہکھ وہ وہاں انے
ایکی ینگم ایتی جوئصورت ہیں کہ ہمارا ا یتے دل پر قانو نہیں رہنا ۔۔۔۔ دل پر ہاتھ
رکھتے وہ قہفہ لگانے نولی نو دامل نے جور ئظروں سے اسے دیکھا کہ اب زیادہ یناری
ہوگتی تھی
ہاہاہا ۔.۔یایا یہ مسو خاتم کہاں ہیں ؟؟؟ ئظر نہیں ارہی ؟؟؟ شمشنر خان کے شاتھ
ی چ ن س ش ل ک ی
ئیٹھتے وہ سوالٹہ ئظروں سے ان سنکو د ھتے گی ا کے سوال پر کے ہرے کا ر گ اڑآ
جسے ان دونوں نے جوب محسوس کنا
تچے تھک گتے ہوگے مٹہ ہاتھ دھو او ت ھر میں کھایا لگوانی ہوں۔۔۔ یایٹہ ینگم نے
تھنکی مسکراہٹ سے کہا نو وہ دونوں ایک دوسرے کا چہرہ دیکھتے سر ہالنے اوپر کو
پڑھے
❤❤❤❤
یہ شامان کس کا ہے اور کون الیا ہے ؟؟؟؟ نور کو ینگوں سے لدا اوپر خانے دیکھ
وہ اشکے شا متے انی مگر ییچھے سے انے روسنل کو وہ یا دیکھ شکی
کنا ہورہا ہے یہ ۔۔۔۔ روسنل کی سرد اواز پر ماہ یور کے ہاتھ سے ینگ جھو یتے زمین
پر گرے روسنل نے تخوت تھری ئظروں سے اسے دیکھا اس لڑکی کو وہ ایتی ماں کی
وجہ سے پرداست کررہا تھا وریہ وہ کب کا اسے وہاں سے ئکال حکا ہویا
و۔وہ۔۔۔۔ وہ اشکی طرف مڑنی ہکالنے لگی اسے لگا حٹسے اتھی وہ اسے مار ڈالے گا
کرکے الیا تھا اشکے لتے نو کٹھی ایک ایگھونی یک یا حریدی تھی اس ظالم نے اشکی
ت ھ کی
آ یں م ہونی
یہ ینگز اتھا لو ماہ یور ۔۔۔۔ وہ ز یتے حڑ ھتے پرمی سے ادھوری یات کہتے رکا ماہ یور نے
تم ایکھوں سے مسکرانے اسے دیکھا اشکو ر کتے دیکھ اسکا دل جوشی سے جھوم ات ھا
ینگز اتھانے اس نے خان کو دیکھا جو عح یب شی مسکراہٹ سے اسے دیکھ رہا ت ھا
❤❤❤❤❤❤❤❤
لو جی کالی یلی راسٹہ کاٹ گتی ۔۔۔۔ اشکے شا متے انی اشکے نوں اخایک انے پر دامل
چم ش
پڑپڑایا نو آوپزہ نے یا ھی سے اسے دیکھا
شادی کب ...کٹسے اور ک یوں ...یالیا نو دور تم لوگوں نے ینایا یک نہیں ۔۔۔ چنرت
م ت ھ کی
سے ا یں وا کتے وہ صدمے ھری آؤاز یں نولی
یس حٹسے تھی ہونی ہوگتی ۔۔۔.سیحندگی سے کہتے وہاں سے خایا خاہا مگر وہ اسکا ہاتھ
یکڑ گتی
اوپز۔۔۔ وارن کرنے والے ایداز میں اسکا یام لیتے وہ اسےڈرایا خاہ رہا تھا لنکن شاید
وہ اسے خاینا نہیں تھا وہ اوپزہ تھی جوئصورنی کی ملکہ سنرنی
اوپزہ یام ہے منرا۔۔۔۔ غصے سے اسے گھورنے وہ وہاں سے ئکل گتی وہ خاینا ت ھا
اب اس نے کونی یا کونی ی نگا الزمی لینا ہے ....سر جھنک کر وہ یاہر خل دیا
ئقاست سے سیٹ کتے کمرے میں وہ ک ھڑکی سے انی روستی میں ا یتے اپ کو سٹسے
میں گھور رہی تھی کس چنز کی کمی تھی اس میں وہ جسین و جوان تھی اوپر سے اس
سے محیت کرنی تھی مگر شاید وہ اشکی قدر نہین کررہا تھا اسے معلوم تھا وہ اسے
ا یسے نہیں ملنا
ع
اشالم و لنکم ۔۔.دوسری طرف سے کال اتھانے پر اس نے شالم کنا
یایا ۔۔۔۔۔ کنا ائکا کہنا ا یکے لتے کافی یا تھا ؟؟؟؟ جو منری چنزوں کو کسی اور کو
چنرات میں دے دیا .۔۔۔ مگرمچھ کے ایسو نہانی وہ شا متے والے کو کمزور کر گتی
ین۔نہیں نہیں یایا خانی ۔۔۔۔ خان جوش نہیں ہیں اس شادی سے ...وہ نو مچھ
سے محیت کرنے ہیں یایا۔۔۔یسس ونی کے خکروں میں سردار شائیں نے ائکا ئکاح
کردیا۔۔۔۔۔ روہایستے لہچے میں کہتے وہ ا یتے یاپ دتنر شاہ کو طٹش دال گتی انہوں نے
ظفر شاہ ایکی زوجہ ۔۔ کے خار تچے تھے حی یب شاہ ۔۔۔می یب شاہ یایٹہ شاہ ۔۔۔ حرا
شاہ ۔۔۔۔ حی یب شاہ کا ایک ئینا دامنر شاہ اور ایک ئیتی ماہ یور شاہ تھی (جس سے
اپ مل ہی خکے ہیں )جنکہ می یب شاہ کے دو تچے تھے حیند شاہ اور ایک ئیتی
دلٹسیں ۔۔۔۔ جو کہ دامنر شاہ کی منکوجہ تھی یایٹہ اور حرا شاہ کی شادی ظفر شاہ کے
دوست کے ئییوں سے ہونی تھی
خان سرکار نے تخین میں ہی تمان اور رایٹہ کے شاتھ روسنل اور مدشاء کا ئکاح کردیا
تھا مگر ایکی موت کے ئعد اس ہٹستے یستے گھر میں دڑار اگتی خانے کسکی کالی ئظر ایکی
جوسناں کھا گتی
❤❤❤❤❤❤
کیتی یار کہا ہے کام مت کنا کریں۔۔۔۔۔ مالزم کس لتے ر کھے ہیں ہم نے؟؟؟
ایندہ ایکو کام کرنے یا دیکھو ۔۔۔ اشکو گھورنے وہ ینڈ پر خا ئیٹھا اسے لگا وہ اشکی یات
شمچھ گتی ہے مگر اسے تھر سے یاہر خانے دیکھ اشکے ما تھے پر یل پڑے
دل۔۔۔۔غصے تھری اواز پر چہاں دلٹسیں کے پڑ ھتے قدم تھمے وہی دامنر اشکے ر کتے
پر ہویٹ دای یوں یلے دیا گنا
وہ فریش شا یاہر ایا نو اسے سونے دیکھ مسکرانی ئظروں سے اسے دیکھ اشکے شاتھ خا
لینا
اس حظا کی سزا صرور ملے گی خاتم۔۔۔اشکے یالوں کی ج ھینا کھو لتے وہ اشکے یال
سہالنے نو لتے لگا اشکی ئظروں کی ئٹش تھی یا اشکی خاہت کہ دلٹسیں اگے ہونی
اشکے سیتے میں مٹہ جھنانی پرشکون شی سوگتی۔۔۔اشکی اس حرکت پر دامنر کے لب
مسکراہٹ میں ڈ ھلے مسکرانی ئظروں سے اسے دیکھتے وہ اشکی کمر پر ہاتھ لیییتے اسے
یھ م ت
جود یں یچ گنا
❤❤
م ہ
دل ہم یاراض نہیں ہیں ۔۔۔ یسس اقسوس ہے یں کہ اپ ہماری یا یں یں
ہ ن ئ ھ
مایتی ۔۔۔ چب یات مایتی ہی نہیں ہے نو یاراض ہوکر کنا قایدہ ...چنر ہیتے مچھے
زمییوں پر خایا ہے ۔۔۔۔۔ اشکے ہاتھ سے اینا ہاتھ جھڑوانے وہ کہتے لگا نو دلٹسیں
ی ھ کتھ ن ی
نے چنرانی سے گی آ یں وا کتے اسے د کھا
میں شس۔سب کچھ نو مایتی ہو۔۔۔ مم۔میں نے ۔۔۔۔ کہتے کہتے وہ رکی
دل منری خان اپ کام یا کنا کریں ۔۔گ ھر میں مالزم ہیں کام کرنے کے لتے
۔۔.کھایا اپ ینا رہی ہونی ہیں اور خان ہماری سولی پر لنکی ہونی ہے ...کچھ دن نہلے
ش ن م ن ھ ت کش ی
کے اشکے القاظ یاد آنے نو ا کی ا یں مزید گی وہ خاہے ع کریا تھا گر ا کی
م ھ
ماں خان وہی نو اسے کھایا ینانے کا کہتی تھی کام یا کرنی نو اشکی شاس یاراض کام
کرے نو اسکا سوہر یاراض وہ کرنی ہی کنا آحر
دا۔۔۔شائیں ہم اا۔ایکی یات ما یتے ہیں ۔۔۔لنکن کٹھی کٹھار ایسان کی محیوری ہوا
کرنی ہے ...ہم ایکی یات نہیں مان رہے نو اسکا مظلب یہ ہرگز نہیں ہے کہ ہم
ایکی عزت نہیں کرنے یا ہم ایکی یانوں کو اہم یت نہیں د یتے .....یہ تھی نو ہوشکنا
منرا دل ۔۔۔ یاراض مت ہوا کریں اپ ۔۔۔ک یویکہ ۔ایکی یاک تھول خانی ہے ۔۔۔جو
ھ م ہ
یں نےخد یسند ہے ۔۔۔ اور ہماری زرا شی جسارت پر اپ نے نےہوش ہوخایا
ہے ۔۔۔۔ اشی لتے زرا احیناط پرنے ۔۔۔ک یویکہ یہ شادہ شا یندہ یسر تھی عسق
حٹسی العالج یٹماری میں مینال ہے ....ہر وقت ا یتے حزیات پر یندھ یایدھنا تھی
مسکل ہوخایا ہے ۔۔۔۔اشکے ی یٹ پر دونوں ہاتھ یاید ھتے وہ اشکی گردن میں مٹہ
جھنانے کہتے لگا نو دلٹسیں کی حٹسی شایس رک شی گتی شاری سیحندگی ہوا ہونی تھی
❤💖💗
وہ کچن میں ایا چہاں وہ صیح کی چنزیں شم یٹ کر اب چٹنر پر درد سے تھیتے سر کو
ئ
یکڑے یٹھی تھی اسے دیکھ وہ نو لتے نو لتے رکا غور سے دیکھا نو اشکی سنہری ایکھوں
میں تمی تھی چہرہ خد سے زیادہ سرخ ہورہا تھا اور اشکے سنہرے لمتے یال جوڑے سے
کھل کر اشکے کندھوں پر ان گرے تھے اس خالت میں تھی وہ ایتی جسین لگ رہی
تھی کہ روسنل کا دل یہ لمجہ رک خانے کی تمنا کررہا تھا اشکی ئظریں اہٹ پر کھڑکی
میں کھڑے دین خجا(جو ائکا مالزم تھا اس پر گتی )جو مدشاء کے کمر پر جھو لتے یالوں
کو دہکھ رہا تھا روسنل کو ایتی خایب دیکھنا یاکر وہ وہاں سے تھاگا
ش یھ م ت
چنری کہاں ہے تمھاری۔۔۔۔ ٹھناں یحتے وہ ا کے یاس ایا جو سر پر ہاتھ ر ھے
ک
ک ی ک ت ن ھ ج ت ئ ش ت ٹ یئ
ھی ھی ا کی سخت ٹش ھری اواز سن کے سے ا ھی ھڑی ہونی اسے د ھتے
لگی جو اسے گھور رہا تھآ
و۔ووہ۔۔۔۔ خلدی سے اشی کی شال کو جود پر لی یٹ گتی سنہری ایکھوں میں جھایا
سرخ ین اشکے صنط کا گواہ تھا کمزوری کے یاغث اشکے خکر آرہے تھے
زیان نہیں ہے مٹہ میں ۔۔۔اشکے چنڑے کو ییچے کی سخت گرقت میں لیتے وہ دھٹمی
ی ک ی
اواز میں دھاڑا نو مدشاء نے جوف سے آ یں ھولے اسے د کھا
ک ھ
ج۔خجی۔۔۔ یازوں اور چہرے پر موجود گرقت اسے مزید یڈھال کررہی تھی اسکا شدت
سے کائینا تھی وہ ظالم ئظرایداز کرحکا تھا
خانی ۔۔۔ .اشکو نوں نےہوش ہونے دیکھ وہ جوئکا اشکے گال تھ ٹھنانے نو ایدازہ ہوا
کہ وہ اسے نہت تنز تجار ہے ایتی الپرواہی پر اسے جی تھر کر غصہ ایا خلدی سے
اشکے تجار سے ئیتے وجود کو لیتے وہ ا یتے کمرے کی طرف پڑھا
❤❤❤❤
تما۔۔۔۔
وہ تنرا سوہر ہے رانی۔۔۔ کچھ دن نہلے خان نی نی کی یات شماغت میں گوتجی مگر
وہ سر جھنکتے اسکا ہاتھ ییچھے جھنک گتی
ایتی خدود میں رہیں خان صاچب۔۔۔ وریہ ا یکے لتے اجھا نہیں ہوگا ۔۔۔۔ مٹہ ئگاڑ
ن ج کی
کر وہ کھڑکی سے یاہر د ھتی نولی تمان جو اشکے ہاتھ ھ کتے پر کچھ کہنا اسکا پرشکون ایداز
دیکھ اسے ایدازہ ہوا کہ رایٹہ کو تھی معلوم ہے اس ئکاح کا شاید نی خان نے ینایا
ت ھا
منری کونی خد نہیں ۔۔۔ منری خان ۔۔اشکے یازو کو جھنکے سے یکڑ کر ایتی طرف
م ش یھ ک
یحتے وہ ا کی ئٹسانی پر لب رکھ گنا خانے کس اجساس کے تخت گر ان دونون کے
دل ڈھڑک ا تھے ۔۔۔۔ ا یسے حٹسے اس لمس پر ان دونوں کا دل جھوم رہا تھا رایٹہ
خاہ کر تھی اسے ییچھے یا کرشکی ۔۔۔ زرا شا ہویٹ کھو لتے وہ گہری شایس تھرنے
ا یتے ڈھڑ ڈھڑ کرنے دل پر ہاتھ رکھ گتی اشکی کلون کی جوسیو یٹھوں کے زر ئعے
اشکے جواسوں پر سوار ہورہی تھی جنکہ دوسری طرف وہ اسے محسوس کرنے حٹسے دینا
چہاں سے ی نگایہ ہوا تھا
موتچھوں کی جٹھن اور ہوی یوں کا پرم گرم شا لمس ایتی گال پر محسوس کر وہ کسمسانی
اشکے سیتے پر ہاتھ رکھ گتی ۔۔۔ شایس حٹسے سیتے میں ہی ایک گتی تھی ہویٹ دای یوں
سے کنرنے وہ حٹسے ایتی ایدرونی خالت پر قانو یانے لگی
ہم خا ہتے ہیں کہ اب ماہ یور اور روسنل کی شادی کردی خانے ۔۔۔۔مییٹساہ نے
ھ م ت
یارغب لہچے میں کہا نو شاداب خان نے ٹھناں یحتے ا کے اس ایداز کو صنط کنا
ی ی
ہم ماہ یور کو آیتی ئیتی ینا کر النے تھے ۔۔.نہو نہیں۔۔۔۔ شاداب خان نے سیحندگی
سے سنکو دیکھا ایکی یات پر می یب شاہ کو ماہ یور کی یات سچ لگی
کا۔۔۔ دامنر کے ہاتھ دیانے پر وہ کچھ سو جتے نولے شاداب خان نے ی یوری حڑھانی
اسے دیکھا
ہمارے ئیتے کی شادی ہوخکی ہے می یب ۔۔۔ .نی نی سرکار نے حٹسے کچھ شمچھانے
کی کوشش کی
.ونی ہو کر انی ہے وہ لڑکی ۔۔۔ منری ئیتی نو عزت سے یناہی خانے گی ۔۔۔۔
می یب شاہ کی ی یوی نے فحر سے گردن اکڑا کر کہا نو مدشاء کو کچن سے لے کر ایا
روسنل سنڑھناں حڑ ھتے حڑ ھتے رکا
ماموں خان ....یدیام وہ ہونے ہیں جنکی عزت ہو ۔۔!اور الچمدہلل منری ی یوی کی
عزت ایکی ئیتی سے کتی گنا پڑھ کر ہے ۔۔۔۔۔ اور رہی یات عزت سے ینا ہتے کی
۔.۔نو ماموں خان ہم جوشی سے نہیں مایگ رہے ایکی ئیتی کو ۔۔۔یلکہ اپ ہی اسے
ہمارے سر پر مسلط کرنے پر یلے ہیں ۔۔۔۔۔ سعلہ یار ئگاہوں سے ماہ یور کو
گھورنے اس نے سرد لہچے میں کہا وہ نو کچھ کھانے کو الیا تھا ک یویکہ اشکی خانی کی
ط نع یت حراب تھی مگر ایکی یائیں اسے اگ لگا گتی تھی
اگر ایتی ہی عزپز ہے ایتی ئیتی نو ماموں خان اسے نہاں سے لے ک یوں نہیں
خانے اپ ۔۔۔
ہم اج ہی ایتی ئیتی کو نہاں سے لے خائیں گے مگر اشکے ئعد شاداب خان ہم
ی ن ی ہ ن ھ م ت
یں جوش یں ر ہتے د گے اس دو کے کی لڑکی کے ۔۔۔۔
الل۔۔۔
یسسس حرا ۔۔آج کے ئعد تم مر گتی ہمارے لتے ۔۔۔می یب شاہ نے ہاتھ اتھا کر
کہا جو شاداب خان نے حرا ینگم کا ہاتھ ا یتے ہاتھ میں لیتے دیایا جو رونے لگی تھی
۔۔۔
💖💖💖💖💖
اسے جھ یینا خاہنا ہی کون ہے ۔۔۔تمھاری ئظروں کے شا متے اسے خاصل کرویگی اور
تم کچھ تھی نہیں کر یاؤ گی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ماہ یور ی نفر سے اسے دیکھتے تھ نکاری مدشاء
کے سرخ ہوی یوں پر قا یل شی مسکراہٹ نے یشنرا کنا ہاتھ میں موجود چنز پر گرقت
مصیوط ہونی
اس سنکے تم زیدہ تخو گی یب یا ۔۔۔ جھنکے میں اتھ تے وہ اس یند'دوق یان گتی ئفرت
تھری ئظروں سے اشکے وجود کو دیکھ وہ تمسحر سے اتنرو احکا کر اسے دیکھ تے لگی وہ جو
تھااااااااااہ۔۔۔۔۔۔۔
خانی۔۔۔۔۔۔ گو'لی اشکے جسم میں ی یوست ہونی سرخ لہ'و اشکے سقند فراک کو داغ
.....دار کرگنا کندھے پر تھنلی شال شم یت وہ زمین پر
💞💕💞💕💞💕💞💕
ہے۔۔۔۔۔گن کا رخ اشکی خایب کرنے وہ لہو ریگ ئظروں سے اسے گھور رہی تھی
تم آیکھوں میں عح یب شی وجست یاچ رہی تھی یند پر سونی خانی نے نہلے نو چنرانی
سے اسے دیکھا اشکی یات اور ہاتھ میں موجود گن کو دیکھ اسے شارا معاملہ شمچھ آگنا
پرم سے کاریٹ پر سرخ یازک سے یاؤں رکھتی وہ ینڈ سے اپری
صروری نہیں جو تم کہو جو سوجو وہی ہو۔۔۔ کچھ چنزوں پر ہمارا احینار نہیں ہویا کچھ
چنزیں ہماری سوچ کے پرعکس ہوخانی ہیں۔۔۔۔۔ ہلکی تھلکی شی مسکراہٹ سے
تم۔۔۔حینا نولنا ہے نول لو۔۔۔کونی آحری جواہش ہو نو وہ تھی ینا دو۔۔۔ہوشکنا ہے
میں تم پر پرس کھا کر وہ جواہش نوری کردوں۔۔۔۔ کچھ سخت نو لتے سے گرپز کرنے
ی یئ کی
وہ سنظانی مسکراہٹ سے اسے د تے نولی تجار سے تی خانی نے اسے ا تے فریب
ھ
آنے دیکھا
کم تخت۔۔تنری ایتی مجال نو مچھے یدعا دے گی۔۔۔۔۔ گن کی ینک شاینڈ آشکے سر پر
مارنے وہ عررانی اخایک وار پر خانی سر پر ہاتھ رکھ تے لڑکھڑانی جون کی جند ایک نویدیں
اشکی پریسانی پر اتھری لہو ریگ ئظروں میں درد کا یاپر اتھر کر مدھم ہوا
خخخخخ
جنا خخخ۔۔۔۔۔ خانی کے ہاتھ سے پڑنے والے ت ھنڑ نے حٹسے اشکے شارے ط یق
روسن کر د یتے گن ہاتھ سے جھو یتے مدشاء کے قدموں میں گری
ج یویتی کو تھی کٹھی ہلکے میں مت لینا ماہ یور ک یویکہ نہی ج یویتی ہاتھی کو تھی یگتی کا
یاچ تجانے کی شکت رکھتی ہے۔۔۔۔۔۔ رہی یات مسلتے کی نو میں الوارث نہیں
ہوں منرا یاپ منرے تھانی اور منرا سوہر شالمت ہے تم کوشش کرکے دیکھو تمھارا
وہی یاپ تھانی جنہوں نے تمھیں تھوج کی طرح سر سے ایار ت ھی نکا۔۔۔۔اور سوہر
ہاہاہاہاہاہا ۔۔۔۔۔ سوہر کہتے وہ یاگلوں کی طرح قہفہ لگانے لگی جنکہ اشکے قدم ییچھے
سنگھار منز کی طرح پڑھ رہے تھے
_\_\_\_\_\_\_\_\
تمھارے سوہر کو خلد ہی ا یتے یام کرلویگی اسے اینا ینا لویگی۔۔۔۔۔۔
منرا تھا وہ جسے تم نے مچھ سے جھین لنا ہے ۔۔۔۔ اشکے ہاتھوں کو ییچھے جھنکتے وہ
اسے دھکا د یتے دھٹمی اواز میں جیجی
اسے جھ یینا خاہنا ہی کون ہے ۔۔۔تمھاری ئظروں کے شا متے اسے خاصل کرویگی اور
ت ک ی
تم کچھ تھی نہیں کر یاؤ گی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ماہ یور ی نفر سے اسے د ھتے ھ نکاری مدشاء
اس سنکے تم زیدہ تخو گی یب یا ۔۔۔ جھنکے میں اتھ تے وہ اس یند'دوق یان گتی ئفرت
تھری ئظروں سے اشکے وجود کو دیکھ وہ تمسحر سے اتنرو احکا کر اسے دیکھ تے لگی سر
میں اتھتی درد کی لہریں ئظرایداز کرنے اس نے پریگر پر ائگلی رکھی۔۔۔ ماہ یور کی
ت خ ن ھ ت ت ھ کی
آ یں ایک یار ھر ل کی ھی
سرخ لہ'و اشکے سقند فراک کو داغ دار کرگنا کندھے پر تھنلی شال شم یت وہ زمین پر
گری ماہ یور نے چنرانی سے ا یتے ہاتھوں میں موجود گن تھر مدشاء کو دیکھا جو لہولہان
پڑی تھی
❤❤❤❤❤❤❤
یاگل مت ی یو دامل۔۔۔ اتھی منری رایٹہ ئیتی سے یات ہونی ہے خانی تھنک
ہے۔۔ تم خاؤ زمی یوں پر۔۔۔ کام دیکھو ہم آج زرا آرام کر ینگے۔۔۔ شمشنر خان نے
اسے دالسہ د یتے کو کہا جنکہ ائکا اینا دل تھی ڈویا خارہا تھا سردار ئعد میں تھے مگر
ایک ئیتی کے یاپ نہلے تھے وہ ئیتی جس میں ایکی خان یستی تھی
ہوسیینل میں کون ہوشکنا ہے۔۔۔۔نو کنا تمان اللہ جویلی میں کسی سے را ئطے میں
ہے۔۔۔ اگر ہاں نو منرے نوجھتے پر ینایا ک یوں نہیں۔۔۔انہیں لگا ہوگا شاید میں
اس سے ملتے خلی خاؤں گی۔۔۔۔ جود سے ہی یائیں کرنے وہ تمان کی گاڑی کے
ییچھے خارہی تھی دماغ محنلف سوجوں میں الچھا تھا خانے کون تھا ہوسیینل میں
_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\
تھاااااااااہ ۔۔۔۔کی آواز پر چہاں وہ سب شاکت ہونے وہی روسنل جھنکے سے اوپر
ن
تھاگا اسکا دل اتجانے جوف سے ڈھڑ کتے لگا تھا ا یتے کمرے میں ہیحتے جو م نظر آس
نے دیکھا وہ سوہان روح تھا اشکی خانی جون سے لت یت زمین پر پڑی کراہ رہی تھی
ی ہ ن
خلدی سے اشکے یاس یحتے وہ اسکا سر ا تی گود یں رکھ گنا
م
اگر منری خانی کو کچھ ہوا یا نو تمھاری خان میں ا یتے ہاتھوں سے ئکالوں گا۔۔۔۔ خانی
کو گود میں اتھانے وہ یاہر خانے سے نہلے ماہ یور کو گھورنے وجست تھرے لہچے میں
نوال تھا
💕💕💕💕💕💕
اللہ۔۔۔ ماہ یور نے دامنر کو یالیا جو سیحندگی سے شاہ جویلی کے ز یتے حڑ ھتے ا یتے
کمرے میں خارہا تھا کہ اشکی ئکار پر رکا
اللہ میں نے خان کر۔۔۔۔۔۔۔ وہ نو لتے لگی کہ دامنر نے ہاتھ اتھانے اسے روکا
دل۔۔ نہاں کونی مہمان نہیں آیا جو مہمان نوازی کا شامان ارہا ہے؟۔۔۔۔اتھی
اشی وقت کمرے میں خلو۔۔۔۔ نونوں کا رخ اب دلٹسین کی طرف ہوا جو اشکے کہتے پر
سر جھکا خکی تھی
دامنر تچے اتھی یاورجی خانے میں نہت کام پڑے ہیں۔۔۔۔ تم خاکر مٹہ ہاتھ دھو
یہ یب یک آخانی ہے۔۔۔ دامنر کی والدہ نے چنری سہی کرنے کہا مگر دامنر کے یاپر
دیکھ چپ ہونی
منری ایک یات کان کھول کر سن لے سب۔۔۔۔ آج کے ئعد منری ی یوی کسی کی
خدمت نہیں کرے گی ا یتے کام نوکروں سے کروائیں۔۔۔۔ وہ سب کو ییینہہ ئظروں
سے دیکھتے سیحندگی سے نوال اور دلٹسیں کو اوپر انے کا کہتے لمتے لمتے ڈگ تھرنے اوپر
خال گنا
💕💕💕💕💕💕
تم نے وعدہ کنا تھا کہ منری خانی کی حقاظت کروگے۔۔۔۔یہ سیٹھال کر رکھا تم
نے۔۔۔کہ کچھ دنوں ئعد ہی منری نہن منری خانی ہوسیینل میں نےشدھ پڑی
ن
ہے۔۔۔۔۔۔ ہوسیینل یچ کر وہ خلدی سے ایدر تھاگا آپریسن ھٹنر کے یاہر ہی
ت ہ
ہ ن
اسے روسنل اور شاداب خان ئظر آ گتے اشکے یاس یحتے وہ اسکا گریناں کڑنے عرایا
ی
کس کی ایتی مجال ہونی کہ منری خانی کو گو۔لی مار دی اور آپ لوگ کہاں تھے۔۔۔ کنا
منری نہن کی نہی عزت ہے اس دن نو آپ لوگ نہت ئقین دال رہے تھے
مچھے۔۔۔کہ خانی آیکی تھی ئیتی ہے۔۔۔۔۔ تمان کا غصہ کسی طور پر کم ہونے کو
ت ت کی
نہیں آرہا تھا آ یں سرخ ہو تھ نکا رہی ھی یچے ہویٹ کچھ سخت نو لتے پر جود کو
یھ ل ھ
منری ی یوی۔۔۔۔
ت کھ ی
کنا مدشاء ۔۔۔۔ مدشاء کو گولی لگی ہے۔۔۔۔ اوپزہ کا مٹہ چنرت سے ال آ یں تی
ھ ھ ک
کی تھتی رہ گتی اس نے نو سروع سے ہی مدشاء کو ا یتے یاپ تھانی کے ہاتھوں کا
جھاال ینا دیکھا تھا تھر ا یسے کٹسے یہ لوگ ا یتے الپرواہی پرت گتے کہ ایکی یازک شی
خانی اب زیدگی اور موت کے ییچ جھول رہی تھی
غصے اور غم کے ملے خلے یاپرات لتے وہ وہاں سے ئکلی اسکا نورا ارادہ دامل کے
یاس خاکر اشکی اجھی خاصی کرنے کا ت ھا
کنا ہوا آپ کو۔۔۔یاراض ک یوں ہورہیں ہیں اپ سب سے۔۔ وہ کمرے میں انی نو وہ
ینڈ پر یازو آیکھوں پر ر کھے لینا ہوا تھا اسے دیکھ دلٹسیں پریسان ہونی اشکے یاس آنی
دامنر شائیں۔۔۔ اسے خاموش دیکھ وہ اشکے یازو کو یکڑ کر آیکھوں سے ہنا گتی اشکے
اس غمل پر دامنر نے سرخ آیکھوں کو کھول کر اسے دیکھا اشکے نوں دیکھتے پر ہی
دلٹسیں گھنرا کر ییچھے ہونی
د\_دا س۔شس۔شائیں ۔۔۔۔ ووو۔وہ ۔۔۔ لزرنی یلکیں جھکی سرخ گالوں پر شایا
قگن ہونی ۔۔ پریسانی میں تھی دامنر کے ل یوں کو مسکراہٹ جھو گتی ۔۔
کٹسا گزرا دن۔۔۔؟؟ اسے ا یتے اوپر لینانے وہ اشکے کالی چنری کو ہنانے اشکے ریسمی
یال سہال رہا تھا دلٹسیں نے اشکے سیتے پر سر ر کھے اشکے دل کی دھڑکن سن رہی
تھی جو کافی تنز تھی
کونی جویلی میں تھا نہیں ۔۔ ماں خان کام میں مصروف تھی۔۔۔ اداشی تھرا دن تھا
حٹسے ئٹسے گزر ہی گنا۔۔۔ وہ مٹہ اشکے سیتے میں جھنانے نولی
اوہ نو منرے دل کا دن منرے ئغنر اداس گزریا ہے۔۔۔ ؟؟؟خلیں کل کا نورا دن
ہماری دل کے یام۔۔ن اشکے ینڈ پر لینانے وہ اشکے اوپر انے نوال نو دلٹسیں نے
ی م ھ کی
آ یں جی
ہ
کمیخت اب کھایا کون کھایا خاہے گا۔۔۔ یں نو ا کی دید کی ھوک ہے۔۔۔ ا کے گال
ش ت ی ھ م
پر لب رکھتے وہ جمار تھری اواز میں نوال دلٹسیں نے شایس روکے اسے دیکھا
چم ش
میں مدد کرو۔۔۔ دامنر نے سوالٹہ ئظروں سے دلٹسیں کو دیکھا جو یا ھی سے اسے
دیکھ رہی تھی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
و یسے کیتے جوش ہوگے یا تم کہ تمھاری سر سے نوجھ اپر رہا ہے ۔۔۔ وہ ڈپرے سے
چم ش
گھر کے لتے ہی ئکل رہا تھا کہ شا متے سے اوپزہ اکر نولی دامل نے یا ھی سے
اسے دیکھا
ت
تمان اللہ ہوسیینل ہیں۔۔۔اور تم؟؟ تم ا یسے ینہیو کررہے ہو حٹسے یں کچھ لوم
ع م ھ م
ہی نہیں ہے۔۔۔ دامل کا غصہ خانے ک یوں مگر اسے جھوٹ لگا اسے دینا میں سب
سے زیادہ دامل خان سے ئفرت محسوس ہونی
شکر ہے کہ میں جویلی کی ئیتی نہیں ہوں۔۔۔ نہاں کے لوگ نو ظالموں سے تھی
ت ئ ہ ی ع ق
پڑھ کر ہیں۔۔۔ ا ک لط می اسے خان سے فرت کرنے پر یور کر رہی ھی
حم
اسے خلد از خلد وہاں سے خایاں م تھا وہ کٹسے ان ظالموں کے ییچ رہ شکتی تھی۔۔۔
اس ظالموں کے سہر میں ظالم ہی رہ شکتے ہیں۔۔۔ آہسٹہ سے پڑپڑانے وہ گلے میں
ئ
سنالر سہی کرنی گاڑی میں یٹھی اسے دور خایا تھا وہاں سے نہت دور
رات کی یاریکی کسی کے لتے شکون کا یاغث تھی نو کسی کو نےشکون کتے ہونے
تھی رات کا ایدھنرا اسے ڈرا رہا تھا
دعا کرو منری خان۔۔۔ سب تھنک ہوخانے گا۔۔ اس سے زیادہ وہ کچھ کہہ ہی یا
شکی۔۔۔ وہ جود تھی پریسان تھی وہ ایکی تھاتجی ہونے کے شاتھ ا یکے لخت خگر کی
م ھ کی
ی یوی تھی تھی کیتے شالوں ئعد انہیں ایتی نہن کو د تے کی خاہ ہونی ھی دل یں
ت
ایک امند شی خاگی تھی کہ شاید اج وہ ایتی دل عزپز نہن کو مل شکیں گی
ہللا کرے مدشاء تھنک ہوخانے ۔۔۔۔خدا کرے وہ ہم دو خایدانوں کو ایک کرنے کی
وجہ یتے۔۔۔ خانی کرے وہ خانی حٹسے کام کر دیکھانے۔۔ ا یکے دل سے نےشاچٹہ
دعا ئکلی اس یار شاید ا یکے درمنان سب تھنک ہوخایا۔۔۔
💞💕💞💞💕💞💕
یایا خان ۔۔۔ روسنل نےشاچٹہ ہی ان سے لگا اسکا یہ ایداز شمشنر خان کو کسی
انہونی کا اجساس دال گنا
روشی کنا ہوا ہے۔۔۔۔ انہیں جھویا شا روسنل یاد ایا وہ چب تھی نہت زیادہ درد
میں ہویا نو ا یسے ہی ا یکے گلے سے لگ خایا تھا اسکا کندھا تھیٹھانے انہوں نے اسے
اتھی وہ کچھ کہنا کہ ڈاکنر یاہر ئکلی۔۔ایداز میں یدامت تھی جھکی ئظروں ستی
سوری شی از نو مور۔۔۔ ۔۔وہ ایکسی یٹ کررہی تھی ا یسے میں ایکو تجایا نہت مسکل
تھا۔۔۔وہ ئٹسہ ورایہ ایداز میں نولی روسنل کو لگا حٹسے کسی نے ایک یل میں اسے
عرش سے فرش پر ال ی نکا ہو ۔اتھی نو جوسناں اس نے سہی سے محسوس تھی نہیں
کی تھی کہ نہلے ہی جوسناں اس سے روتھ گتی تھی
ڈاکنر اتھی مڑی ہی تھی چب تمان کے ییچھے کھڑا لڑکا اگے ایا
اپ دونوں میں سے ولند کون ہے ۔۔؟؟؟ ڈاکنر کے نوجھتے پر وہ لڑکا اگے ایا سب
ایکی خایب م یوجہ ہونے ائکا نورا وجود نو حٹسے کان ین گنا تھا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 170
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم گل رائٹس URDU NOVEL BANK چنری یار دی
انی اتم سوری مشنر روسنل یٹم سے کچھ مس ایڈرسیینڈیگ ہوگتی ایکی وائف اتھی ایڈر
اوپزورسن ہیں ۔۔۔ ایکو ہوش آحکا ہے کچھ ہی دپر میں اپ ان سے مل شکتے ہیں
۔۔۔۔
اینڈ مشنر ولند ۔۔۔سوری نو سے ۔نور وائف از نو مور ۔۔۔روسنل سے کہہ کر وہ اس
لڑکے کی طرف مڑی ۔۔۔ان سنکو نو ایک یل کے لتے ئقین ہی یا ایا ایک لمچے میں
ڈاکنر نے ایکی خان ئکال دی تھی ۔۔وہ کتی وقت یک وہاں شاکت کھڑا رہا ۔۔
💕💕💕💕💕💕💕
یھ ک
تم نے ہماری نونی کو جوٹ نہیجانی ۔۔۔اشکے یالوں کو یحتے خان نی نی ہت صے
غ ن
میں لگ رہی تھی سور سن سٹھی یاہر انے تھے ییچے خان نی نی کو ماہ یور کا مٹہ اور
یال دنوچے دیکھ وہ سب ییچے انے
سب ہی مرد کام پر ئکلے تھے جنکہ جوائین تماشا دیکھ رہی تھی وہ خاہتی نو روک شکتی
تھی مگر ایکی ئیتی کی حرکت کی وجہ سے وہ سٹھی سرمندہ تھے اشی لتے کونی اگے یا ایا
اگر تمھیں روسنل خا ہتے تھا نو ایک یار یس ایک یار ہم سے کہتی ماہ یور ۔۔۔ ہم دینا کی
ہر جوشی تمھارے قدموں میں ڈھنر کرد یتے لنکن اج جو تم نے کنا ۔۔ وہ یاقایل
ق یول ہے ۔۔۔ ہماری ئیتی ہماری خان ہے ۔۔۔ تمھاری تھی نو نہن تھی محیت میں
اینا ایدھی ہوگتی کہ رسیوں کا لجاظ تھول گتی تم ۔۔۔۔ تھانی خان سے میں تمھارا ہاتھ
ما یگتے انے والی تھی لنکن مچھے اقسوس ہورہا ہے کہ میں نے ایسا سوخا ہی ک یوں ۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 174
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم گل رائٹس URDU NOVEL BANK چنری یار دی
غصے کی شدت سے ائکا نورا جسم کایپ رہا تھا ایکی اواز آہسٹہ مگر نےخد سرد تھی کہ
ماہ یور نے خلق پر کرنے ایسو صاف کتے وہ وافع سب کچھ تھول خکی تھی اسے نو
یس ایتی محیت خاصل کرنی تھی
انی م۔مچھے معاف کردیں ۔۔۔۔ یایٹہ ینگم کے ہاتھ یکڑنے وہ گڑگڑانی
اگر خانی نے تم ھیں معاف کردیا نو ہم تمھیں معاف کردیں گے ماہ۔۔۔مگر اس سے
ہ ہ
نہلے ایتی سکل یں مت د کھایا ک یویکہ چب چب م شا متے اؤ گی یں ہماری
ھ م ت ی ھ م
چی ی
ئیتی کی دشمن لگو گی ۔۔۔۔انہون نے اہسٹہ سے اشکے ہاتھ ھے کرنے اسے صاف
لفظوں میں ینایا
نی نی آپ خارہی ہیں ۔۔۔ ماہ یور کے اوپر خانے ہی صوفٹہ شاہ (ماہ یور کی ماں )نے
یئ
نوجھا نو یایٹہ ینگم نے سر ئفی میں ہالیا اور شال سہی کرنی صوقے پر ھی خان نی
ٹ
ٹ یئ
نی کے پراپر خا ھی
ہمھیں آپ لوگوں سے کونی شکوہ نہیں تھانی یا ہی ہم تخوں کے لتے پڑوں سے
لڑانی کریا یسند کرنے ہیں ۔۔۔۔ یایٹہ ینگم نے نہایت ہی شادہ لہچے میں انہیں ینایا
وہ سٹھی ہٹستے مسکرانے ایکی خدمت میں لگ گتی جنکہ دلٹسیں وہی ا یکے یاس
ئ
یٹھی تھی ہوسیینل سے فون احکا تھا کہ خانی تھنک ہے اشی لتے وہ سب پرشکون
تھے
یہ ہماری گڑیا ہے یا ماں خان ۔۔۔ دلٹسیں کو محیت یاش ئظروں سے دیکھتے یایٹہ
ینگم نے خان نی نی سے نوجھا جو سر اینات میں ہال رہی تھی
ایکو یٹہ ہے دلٹسیں ۔۔۔ چب اپ جھونی تھی نو دامنر سے نہت خگڑنی تھی خاص
کر اشکے یال نوخا کرنی تھی جو انہیں نہت عزپز تھے ۔۔ اشی لتے وہ ایکو ج نگلی یلی
کہنا تھا ۔۔۔۔ یایٹہ ینگم نے مسکرانے لہچے میں تخین کی یات جھنڑی نو دلٹسیں نے
مٹہ ئگاڑا
ان دونوں کو سرپر ئظروں سے دیکھا دامنر سر پر ہاتھ ت ھنرنے وہاں سے خل دیا
خاو تچے اسے یانی وانی کا نوجھ آؤ ییجارہ ت ھک کر ایا ہے ۔۔۔ خان نی نی نے سفقت
سے اشکے سر پر ہاتھ تھنرنے کہا نو وہ مسکرانی کچن سے یانی لتے ز یتے جھڑنے لگی
سنا ہے محیوب ی یوی کی ایک مسکراہٹ شاری تھکن دور کرد یتی ہے ۔۔ یایٹہ ینگم
ن ی
اسے ییچھے سے جھنڑیا یا تھولی دلٹسیں سرمگیں مسکراہٹ سے ا ہیں د تی اوپر کو
ھ ک
تھاگی
ارے ارے دھنان سے ہاہا۔۔۔۔ اسے تھا گتے دیکھ وہ ہٹستے لگی انہیں وہ یناری
شی تجی نہت یناری لگی تھی
منری نہن کے فریب مت خایا ۔۔۔۔ وہ غصے سے دیدیانے سندھا مدشاء کے روم
میں گھسا چہاں اتھی اتھی روسنل اتنر ہوا تھا اشکی اواز پر سخت یاپرات سے اسے
گھورنے لگا
یلنز ۔۔۔۔۔ روسنل کو دیکھ وہ میت تھرے لہچے میں نولی اشکو جود سے مٹہ موڑیا
دیکھ اشکے دل میں کنلیں شی جٹھی ۔۔۔وہ ایتی یاراض تھی کہ اسے دیکھنا یک گواراہ
نہیں کررہی تھی ؟؟ اشکی یاراصگی خاپز تھی تھی ۔۔وہ تھانی ہوکر اشکے شاتھ علط
کرخکے تھے ۔۔۔۔۔
سہی ۔۔۔ غصے سے ان دونوں کو دیکھتے وہ ا لتے قدموں وہاں سے یلنا کہ خانی کی اواز
پر اشکے ہویٹ مسکرانے
م
خخخ۔خان یلنز رک خائیں ۔۔۔ مچھ۔مچھے سویا ہے ۔۔۔ دامل کو کمل طور پر ئظرایداز
کرنے وہ اس سے مجاظب ہوا روسنل نے مڑ کر جنانی ئظروں سے دامل کو دیکھا جو
شاید نہن کی نےرجی سے ہی یڈھال ہوحکا تھا
منری نہن کا جنال رکھنا ۔۔۔۔روسنل کے کندھے پر ہاتھ رکھ کر وہ اہسٹہ سے نوال اور
وہاں سے خال گنا
ش
کویسی قلم ینانی ہے ۔۔۔۔؟؟ روسنل نے سوالٹہ ئظروں سے اسے دیکھا جو یا ھی
چم
یندو۔قیں اتھا کر کنا یایت کریا خاہتی تھی تم لوگ ۔۔۔ تم لوگ ہی ئٹس مار خان ہو
؟؟؟ ہم مر گتے ہیں ؟؟؟ روسنل نے سیحندگی سے نوجھا مدشاء نے دکھ سے اسے
دیکھا
جوشی نو ہونی ہے جسکا اظہار کریا اتھی تمھاری یٹھی شی خان کو ئکل نف میں ڈال د ئگا
۔۔۔اس لتے اتھی تمھارے لتے نہنر نہی ہے کہ چپ خاپ لیتی رہو ۔۔۔۔۔دونوں
ہاتھ اشکے گرد جمانے وہ اس پر جھکتے دایت ئٹس کر نوال مدشاء نے مٹہ ینانے
ی م ھ کی
آ یں جی
💕💕💕💕💕💕💕
ہمھیں معاف کردیں۔۔۔ دور تھے نو یات الگ تھی لنکن چب وہ شا متے انے نو ائکا
نوں احیتی ین خایا ان سے پرداست یا ہوا تھا احر کار انہوں نے ایا کی دنوار کو گرا دیا
تھا شمشنر خان نے ینا کچھ کہے ا یکے گلے لگے شالوں سے پڑ یتے دل کو حین ایا تھا
کہیں یا کہیں انہیں ا یتے جھونے تھانی کی صرورت تھی جو ان سے خار کھانے ئیٹھا
ت ی ہ ن ہ ع ق
تھا لط می نے ا یں ا ک دوسرے سے اینا دور کردیا تھا کہ خاہ کر ھی وہ دونوں
ایک دوسرے سے دور ہونے خلے گتے تھے
ہمھیں تھی معاف کردو جھونے ۔۔۔ ایکی ئٹسانی پر لب رکھ تے وہ تم آیکھوں سے
نولے تمان نے یہ م نظر دیکھ وہاں سے خل دیا
نہیں تھانی خان ہماری علطی ہے ۔۔۔ شاداب خان نے غقندت سے ا یکے ہاتھ
جو متے کہا شمشنر خان نے مسکرانے ا یکے یالوں میں ہاتھ ت ھنرا
منرا تھانی منری خان ہے ۔۔۔ وہ دونوں ایک شاتھ نولے تھر دونوں ہی ہٹس د یتے
سروع سے ہی ایکی یائیں ایک دوسرے سے ملتی تھی ایک وقت یہ وہ دونوں ہی
ایک ہی یات نو لتے تھے
اکنلے اکنلے مخیییں یایتی خارہی ہیں ۔۔۔روم سے ئکلتے دامل نے یہ سب دیکھا نو ا یکے
فریب انے نوال
آخاؤ تم تھی ۔۔۔ شاداب خان نے اشکے گلے میں ہاتھ ڈال کر اسے گلے سے لگایا
جوسناں دسنک دے رہی تھی نو کنا کہانی احینام کی طرف خارہی تھی
💕💕💕💕💕💕💕
میں خان جویلی کے لوگوں سے نہیں ملنا خاہتی ۔۔۔۔ اس نے تم اواز میں کہتے
سرخ ایسو سے لنرپز ئگاہوں سے اسے دیکھا
ک یوں ۔۔۔ کنا شادی کے ئعد یییناں ا یتے گھر والوں سے نہیں ملتی ؟؟؟ اشکی
سنہری آیکھوں پر لب رکھ تے وہ پرمی سے نوجھتے لگا وہ غصہ کریا نہیں خاہنا تھا
منری خان ۔۔ تم ایسا کچھ مت سوجو یہ سب ایک کھنل تھا کہ شاید ہمارا خایدان
ھ م ت
ایک ہوخانے ۔۔۔۔ تمان نے ہی راصی کنا تھا یایا خان کو ۔۔۔ کہ یں ونی کردیں
ک یویکہ وہ تھی خاہنا تھا کہ ہمارا خایدان ایک ہوخانے ۔۔۔۔۔ اس نے کمزور شی
ی
دالیل دی مدشاء نے آ یں پڑی کتے اسے د کھا
ی ھ ک
نو کنا مچھ پر ونی کا دھٹہ لگایا صروری تھا ؟؟؟ ایسو آیکھوں سے نہتے یکٹہ یگونے لگے
اسے وہ یل نہیں تھولے تھے چب اشکے ا یتے یل میں غنر ہو گتے تھے
مدشاء ۔۔۔رو مت ۔۔۔منرے دل دکھنا ہے ۔۔۔۔ اشکے ایسو ل یوں سے حیتے وہ
کی
تھاری اواز میں نوال مدشاء نے آ یں یند کرکے اسے ٹسے وہاں سے خانے کا کہا یہ
ح ھ
💕💕💕💕💕💕
یاگڑ یال ہاں۔۔۔؟ وہ اتھی دروازے سے ایدر داخل ہونی تھی کہ دامنر نے اسے
جھنکے سے دنوار سے لگانے اس پر یادل کی طرح جھایا دلٹسیں نے چنرانی سے
ی ھ کی
آ یں پڑی کتے اسے د کھا
کونی یات نہیں ۔۔۔ دامنر نے اشکے سرخ ہوی یوں کو دیکھتے مسکرا کر کہا دلٹسیں کو
چنرت ہونی تھال ا یسے کٹسے وہ سحص کسی کی خان تحسی کردے
لنکن اب انہیں نوی یوں سے منرے لتے ینارے سے القاظ ئکلتے خا ہتے ۔۔۔
اوکے۔۔۔ اشکے سرخ ہوی یوں کو ائگلی سے جھونے نوال ئظریں اشکی کھلی آیکھوں پر
ت ھی
یکری نہیں منری خان۔۔۔ ینارے القاظ کہو حٹسے کہ خان جند ۔۔خانی اور تھی نہت
سے القاظ ہیں ۔۔۔۔ اسے میں میں پر ا یکتے دیکھ وہ مزاچٹہ ایداز میں نوال ان لفظوں
پر دلٹسیں نے ائگلناں ج نکانے اسے دیکھا دل ہی دل میں اسے کوستی وہ سر ہال
گت ی
سر یاج۔۔۔ اسے دیکھ تے وہ سنریں لہچے میں نولی کہ دامنر کو وہ شادہ شا لفظ تھی دل
کے نےخد فریب لگا اشکے مزید فریب ہونے وہ اشکی گال پر جھکا
)ہانے کنا ایداز تھا منرا اینا دل اس پر قدا ہونے کو خاہ رہا(
اپ کٹھی یدل نو نہیں خانے گے یا ؟؟؟ دلٹسیں نے دل میں موجود خدسہ ظاہر
کنا دامنر نے کچھ یل اسے دیکھا
ئقلم ۔۔۔۔۔گل
۔۔۔۔۔۔۔
💕💞💞💕💕💕
۔۔۔۔اشکے ہاتھ کی یست پر لب رکھتے وہ اسے دیکھ تے لگا جو تم آیکھوں کو میچے ہونی
تھی لنکن یند آیکھوں سے تھی ایسو ینک رہے تھے
کنا منرا تجہ ا یتے یاپ کو معاف نہیں کرشکنا ۔۔۔؟؟؟ شمشنر خان نے اشکے سر پر
ہاتھ تھنرنے کہا نو وہ جو کب سے دل میں درد جھنانے ہونے تھی یاپ کا سہارا ملتے
ہی تھوٹ تھوٹ کر رو پڑی
منرا تجہ خلدی سے تھنک ہوخانے ۔۔۔۔ شمشنر خان نے جھک کر اشکے ما تھے پر
لب رکھتے وہاں سے خل د یتے ا یکے خانے ہی دامل ایدر ایا اور تمان کے شاتھ وہی
اشکے یاس یک گنا
خانی خلدی سے تھنک ہوخاو تھر تم نے گھڑولی نہیں اتھانی ؟؟؟ دامل نے تمان
کو اشارہ کرنے مدشاء کو دیکھا جو مٹہ کھولے اسے دیکھ رہی تھی
گھڑولی ۔۔۔کک۔کنا مظلب اپ لوگوں نے شادی کرلی ۔۔۔ منرے ئغنر ۔۔۔۔اشکی
چنرانی کسی طور پر کم نہیں ہورہی تھی مٹہ تھا کہ یند ہونے کو نہیں ارہا تھا
نہیں منری خان۔۔۔ اتھی کر ینگے یا ۔۔۔۔اتھی قل خال منری شادی تھر خاہے
دامل کرل نگا ۔۔۔ تمان نے مدشاء کے یازک ہاتھوں کو دیکھا اشکی یات سن دامل کا
مٹہ ینا
سرم کرو میں پڑا ہوں تم سے ۔۔۔۔ تمان نے اسے مصیوغی گھورا جو سوجوں میں
مگن تھا تمان کی یات پر اس نے مدشاء کو دیکھا اور وہ دونوں ہی قہفہ لگا کر ہٹس
پڑے
کی
تھانی سرم کنا ہونی ہے ؟؟؟ ہٹستے ہٹستے مدشاء نے آ یں صاف کرنے نوجھا
ھ
💞💕💞💕💞💕💞💕💞
اللہ خانی کو اپ نے کنا کہا ہے وہ نو مچھ تھی یات نہیں کررہی ۔۔۔۔ رایٹہ روسنل
کے یاس انی مگر وہاں روسنل نہیں تمان کو دیکھ وایس خانے لگیں
چنر منارک لنکن کس جوشی میں ۔۔۔۔ سر اتھانے وہ سوالٹہ ایداز میں نوجھتے لگی
تمان نے ایک قدم اشکی خایب پڑھانے ان دونوں میں موجود قاصلے کو شمیینا خاہا
میں نو سروع سے ایتی تھی ۔۔۔اب تھی ایتی ہوں اور ہمٹسہ ایتی ہی رہوں گی
ت ہ ہ ن مچ ش
۔۔۔۔ رایٹہ نے مٹہ ینانے کہا شاید وہ اشکی یات ھنا یں خا تی ھی
تھر میں ائکا ہوخاؤئگا۔۔۔ وہ اشکی گال پر ائگلی مسس کرنے نوال جو اب مزید سرخ
ہورہی تھی گالنی لب ہلکے سے لرزے ۔۔۔ رایٹہ نے سرخ چہرے شم یت ئظریں
ہی جھکا لی
نہلے کس کے تھے ؟؟؟ ہانے وہ ایتی معصوم یت سے نوجھ رہی تھی کہ تمان کو لگا
وہ اتھی کونی یادانی کر ئیٹھے گا
نہلے تھی ائکا تھا جند ۔۔۔ اشکی جھکی آیکھوں پر لب رکھتے وہ تھاری سرگوشی میں نوال
و یسے کچھ دنوں ئعد ایکی شادی سروع ہے یا ۔۔۔۔ تھر سرم نہیں انی نوں ئین م نکا
کرنے ہونے ۔۔۔۔ مدشاء کے کافی ایسسٹ کرنے کے ئعد وہ گاؤں انی تھی مگر
دامل کو دیکھتے کا اسکا کونی موڈ یا تھا وہ سنڑھ یوں کو کراس کرنے اوپر ارنی تھی کہ ایکی
اوازیں سن وہ وہی انی ۔۔۔۔
تمھیں سرم نہیں انی نوں مناں ی یوی کے ییچ میں خلل ڈا لتے میں ؟؟؟ تمان نے
دویدو جواب دیا جنکہ رایٹہ نو اس سے دور ہونی گے ۔۔۔
ینک کاموں میں سرم کٹسی اللہ خان۔۔۔۔ ایک آیکھ ویک کرنے وہ ایکو جھنڑنے
لگی رایٹہ نو سرم سے ئظر یک نہیں اتھا یارہی تھی جنکہ تمان ڈھی یوں کی طرح ہٹس
رہا تھا
ایتی یاری انے دو ۔۔۔تھر یناؤ گا ۔۔۔۔ تمان نے اسے وارن کنا جو کندھے احکانے
اشکی یات ہوا میں اڑا گتی
💕💞💕💞💕💞
شاہ شائیں خان جویلی سے یالوا ایا ہے ۔۔۔ خانی اور تمان کی شادی ہورہی ہے اور
نی نی نے کہا ہے کہ ہم سب وہاں الزمی ائیں۔۔۔۔ دامنر کی والدہ نے می یب شاہ
ک یوں ۔۔۔اب کنا یافی رہ گنا ہے ؟؟؟؟ می یب شاہ نے سوالٹہ ئظروں سے دیکھا نو
ت ھ کی
ماہ یور کی آ یں نےشاچٹہ م ہونی
۔۔۔اشکے ئعد نےشک اپ لوگ ہمھیں خان سے مار د ینا ۔۔۔۔ یایا خان ۔۔۔ ا یکے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 206
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم گل رائٹس URDU NOVEL BANK چنری یار دی
یاؤں کو ہاتھ لگا کر کہتے وہ رونے لگی وہ یاپ تھے کینا رویا دیکھتے ایتی اوالد کو اسے
ا یتے یاس ئیٹھانے اسکا سر جوما
💕💞💕💞💕💞💕
مدشاء نی نی کیتی جوش ئصیب ہیں یا ۔۔ونی ہونے کے یاوجود وہ دویارہ شادی کررہی
ک ی
ہیں ۔۔۔۔ زیدگی میں نہلی یار یہ چنز د ھی ہے م نے ۔۔۔۔ ایک مالزمہ پرین
ہ
شمییتے نولی نو شا متے والی مالزمہ نے مسکرا کر اسے دیکھا جنکہ مدشاء کے ریگ اڑے
او خانی۔۔۔۔ نی نی سرکار نے اسے ا یتے یاس یالیا ا یکے شا متے نہت سے کنڑے
گ ک ی
اور سونے کے سیٹ پڑے تھے مدشاء ایکو د تے چپ کر تی
ھ
یہ دیکھو منرا۔۔ تچے کو جو یسند ہے وہ ات ھا لے۔۔۔۔ یایٹہ ینگم نے اشکے سر پر ہاتھ
تھنرنے کہا نو مدشاء نے نےیسی سے گہری شایس تھری
یا کرو ہماری ئیتی کو ینگ ۔۔۔مدشاء کا سرخ چہرہ دیکھ نی نی سرکار نے مدشاء کو ا یتے
گ ک ئ ت ٹ یئ
شاتھ لگایا وہ جو نہلے ہی نےزار شی ھی ھی س کو وہی ھوڑنے یاہر ل تی
ج ن
💕💕💕💕💕💕💕💕
ہر طرف ایدھنرا تھنال تھا اہسٹہ سے دروازہ کھو لتے وہ یاریک کمرے میں گھسا مڑ کر
نورے کمرے میں ئظریں دوڑائیں نو ئظر ایک خگہ جم شی گتی وہ خاید شی ملکہ اردگرد
تھالنے سونے میں مصروف تھی
قدم یا قدم خلتے وہ اشکے یاس ایا اشکے شاتھ ہی خگہ ینا کر ئیٹھتے وہ ہلکا شا اس پر
جھکا
ینار ہوخائیں خانی ایک یار تھر سے منری ہونے کے لتے ا یکے شارے شکوے اس
یار دور کردوئگا ۔۔۔ ہم یتے سرے سے زیدگی سروع کر ینگے جس میں یسس محیت ہو
۔۔۔ اشکی یند آیکھوں پر لب رکھتے وہ سرگوشی تما اواز میں نوال نےیاب ئظریں اشکے
جسین چہرے کا طواف کررہی تھی
ان دنوں حینا میں نےحین رہا ہوں کنا اپ تھی نےشکون تھی ۔۔۔۔؟؟؟ یا منرا
ہونے یا ہونے سے ایکو کونی فرق نہیں پڑیا ۔۔۔؟کہیں منرا عسق یک طرفہ نو نہیں
ی
۔۔۔۔ اشکی مہکتی جوسیو میں شایس تھرنے وہ سرخ ریگ آ یں اس پر ئکانے
ھ ک
نوجھتے لگا مگر وہ نو سو رہی تھی وہ کٹسے جواب د یتی ۔۔۔گہری شایسیں تھرنے اسے
💞💕💞💕💞💕
م۔۔میں سرمندہ ہوں ا یتے کتے پر۔۔۔ منری محیت نے ہی مچھے ئفصان میں رکھا
ہے ۔۔۔۔خانی میں خان کی نہنانی گتی چنری کی دنوانی تھی جو چنری تمھارے یام
ہ ن ک ہ ن ہ ن س ھ م ت
اگر یں رو ل خا تے تھا نو اس سے لے شادی یوں یا کرلی ۔۔۔ لے نو وہ
تمھارے یاس تھا ۔۔۔۔ مچھے اینا دشمن ک یوں ینا لنا ۔۔۔اگر ایتی محیت تھی نو نہلے
خاصل کرلیتی۔ خانے کا سپ لیتے وہ نہایت ہی شادہ سے لہچے میں نوجھتے لگی
ماہ یور نے ئظریں اتھانے اسے دیکھا
محیت نے مچھے ا یسے پریاد کنا ہے کہ اب مچھے سیٹھلتے میں کافی وقت درکار
ہے۔۔۔۔اس دن اگر ایکو کچھ ہوخایا نو میں ایک قا یل تھی ین خانی۔۔۔ یٹہ نہیں
کنا سے کنا کروا د یتی ہے یہ یامحرم کی محیت اینا اپ ہی تھوال د یتی ہے یہ نےیام
محیت۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔ تم لہچے میں کہتے وہ رونے لگی ا یتے محیوب کا یام کسی اور کے
شاتھ جوڑیا کینا ئکل نف دہ ہویا ہے مدشاء نے خانے کا کپ منز پر رکھ تے اسے دیک ھا
مدشاء یہ وپرانی ۔۔۔۔ ایتی خاموشی۔۔۔ ک یوں ۔۔۔۔ تم نو جوش ئص یب ہو خانی جو
۔۔۔۔ ونی ہونے کے یاوجود ا یتے گھر والوں سے مل شکی ہے ۔۔۔۔ اشکی وپران
گ م ت ی ی ھ کی
شی سہری آ یں د کھ وہ جو کی ھی نےشاچٹہ ہی گر وہ نول تی
ماہ یور مچھے تم سے یا کسی سے کونی گال نہیں یسسس اس چنز کا اقسوس ہے کہ میں
ان خاہی ی یوی ہو اشکی ۔۔۔۔ ونی کے یام پر زپردستی اشکے گلے یایدھ دیا گنا مچھے
۔۔۔۔۔ خاموش نہیں ہوں یسس ایک ڈر ایدر ہی ایدر کھانے خارہا ہے کہ اب سب
تھنک ہوگنا ہے ۔۔۔جس چنز کے لتے اس نے مچھ سے شادی کی تھی وہ مفصد
نورا ہوگنا ہے ۔۔۔کہیں وہ اب مچھے جھوڑ یا دے۔۔۔۔ اشمان تھنلتے ایدھنرے کو
ق
خانی ایکو علط ہمی ہونی ہے ۔۔۔۔ انہیں دینا میں سب سے زیادہ یسند جو یام ت ھا وہ
یام تھا خانی ایکی خانی ۔۔۔۔ نہلے ان خایدانوں میں دشمتی تھی اشکے یاوجود وہاں کا
ہر مالزمہ نہاں یک کہ نی نی سرکار یک تمھارا یام عزت سے لیتی تھی ک یویکہ خان کا
خکم تھا کہ ایکی خانی کو جو سوچے تھی اشکے سو جتے کے ایداز میں تھی آداب ہو
۔۔۔۔ ماہ یور نے نہتی آیکھوں کو صاف کرنے مسکرا کر کہا مدشاء نے اشمان کو دیکھتے
ت گ ھ کی
ھ ت
ہی آ یں یند کرلی شاید وہ ک تی ھی
کی ہونی لڑکی ہی اس جویلی کی خان ین خانی ہے ۔۔۔ونی ہویا کونی داغ نہیں ہے
خانی۔۔۔ یسا لوگوں نے اسے انوں اجھال کر گناہ ینا دیا ہے ۔۔۔۔ اس ونی کو
سو جتے آپ ایتی زیدگی مت روکیں ۔۔۔۔ ک یویکہ محیت حیتی مرصی گہری ہو
خانی۔۔۔مگر عزت ئفس سے پڑھ کر نہیں ہونی ۔۔۔ وہ ا یکے شا متے جھک خانے
ہیں نو ایکی قدر کریں ۔۔۔۔ اتھی وقت ہے وقت کو تھام لے یناری ۔۔۔ اشکی ہاتھ
ی
کی یست پر لب رکھتے وہ وہاں سے خل دی مدشاء نے آ یں ھول کر دور خانی
ک ھ ک
ش
ھی نے کار ر موں سے ٹ ک
💞💕💞💕💞
اوپز۔۔۔۔ وہ اوپر ہی خا رہی تھی کہ اسے دامل نے ئکارا ہر وقت وہ کسی یا کسی
کے شاتھ یانی خانی تھی اب اکنلی ملی تھی نو وہ کٹسے اسے خانے د ینا
اوپزہ یام ہے منرا دامل خان ۔۔۔۔ وہ ییچھے مڑنے جیخ کر نولی نو دامل نے لب
دیانے اسے دیکھا وہ غصے میں اور زیادہ جسین لگتی تھی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 222
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم گل رائٹس URDU NOVEL BANK چنری یار دی
اوپزہ تم مچھ سے حقا ہو کنا ؟؟؟ اس دن تم اخایک کہاں عایب ہوگتی تھی ۔۔۔۔
دامل نے سندھا سندھا نوجھا نو اوپزہ نے گھور کر اسے دیکھا
میں ک یوں حقا ہویگی دامل ۔۔۔ جو ہوا خانی نے ینایا مچھے ۔۔۔ رہی اس دن کی یات
نو میں خانی کو ئکل نف میں نہیں دیکھ شکتی تھی اشی لتے گھر گتی تھی ۔۔۔ وہ ہلکے
تھلکے ایداز میں کہتی خانے لگی
اگر یہ سوال تم اس دن نوجھتے نو میں تمھارا وہ خال کرنی کہ تم کٹھی ایتی ی یوی سے
تھی شادی کی یات یا کرنے ۔۔۔۔ لنکن اتھی منرا موڈ اجھا ہے اشی لتے ۔۔۔۔
چب گھر اوگے یب یات ہوگی اتھی ا یتے کام پر دھنان دو اور منری مگز ماری یا کرو
۔۔۔۔۔ کندھے احکا کر کہتی وہ وہاں سے ئکل گتی دل تھا مانو ریل کی طرح ڈھرکے
خارہا تھا دھک دھک دھک دھک لنکن سرما کر وہ اسے یہ ظاہر نہیں کریا خاہتی تھی
کہ وہ عام لڑک یوں حٹسی ہے ۔۔۔۔۔ وہ اوپزہ تھی
عح یب لڑکی ہے ۔۔۔ دامل نے یالوں میں ہاتھ ت ھنرنے کہا اور مٹہ ینانے ا یتے
کمرے میں خل دیا اب اور کر تھی کنا شکنا تھا سوانے ای نظار کے ۔۔۔۔
💕💞💕💞💕💞💕💞💕
ک ُ
...ینا ہے چب دل د ھنا ہے
روسنل نے ایک ئظر اسے دیکھ ئظریں ہی تھنر لی جو ماہ یور کے دل کو پڑیا گتی
ش ی
تھنک ۔۔۔۔ یک لفطی جواب سن ا کی آ یں پرستے کو ینار ھی ھر ھی ہو یوں پر
ی ت ت ت ھ ک
سے مسکراہٹ خدا ہونے کا یام نہیں لے رہی تھی وہ جوش ہونے کی کوشش
کررہی تھی مگر اسکا تھوٹ تھوٹ کر رونے خارہا تھا حٹسا تھی تھا وہ محیت تھا اشکی
وہ محیت جسے تخین سے خاہا تھا اس نے صیح شام اسے سوجنا اشکی عادت تھی
اور کہتے ہیں یا محیت جھوٹ خانی ہے مگر عادت وہ کٹھی نہیں یدلتی الکھ حین کرلو
مگر یہ نہیں ییچھا جھوڑنی سب کا لہچے ئظاہر نو ماہ یور سے تھنک تھا مگر دلوں کے
خال نو خدا خاینا ہے ۔۔۔۔
وہ سٹھی یانوں میں مصروف تھے مدشاء نے کان سے انے ان سنکو دیکھا روسنل کو
الگ کھڑا دیکھ وہ اشکے یاس ہی ان کھڑی ہونی شاید ماہ یور کی یانوں کا آپر تھا جو اسے
نہاں کھڑے ہونے پر محیور کرگنا تھا روسنل نے جویک کر گہری ئظروں سے اسے
دیکھا
روسنل ۔۔۔۔ خانے اسے کنا ہوا تھا کہ وہ اسکا یام ہی یالنے لگی تھی اسے گم دیکھ
مدشاء نے اشکے شا متے جھنکی تجانی ایداز قا یالیہ تھا کہ روسنل کا دل کنا اسے جود
میں جھنا لے
کھو لتے اسے دیکھا دل کی دھڑکن نےپری یب ہونی۔۔۔۔ ایک ہاتھ اشکے ہاتھ میں
جنکہ دوسرا ہاتھ اشکے کندھے کو دنوچے وہ سرمندہ سرمندہ شی سرخ گلنار نہت
ن ہ م ت م م ٹ س
جوئصورت لگ رہی تھی ۔۔۔۔ ھی جود یں صروف ھے گر ما یور کا دھنان ا ہی
کی طرف تھا
ی
مچھے ا یتے فریب دیکھ تمھاری خان ئکلتی ہے ۔۔۔اور آ یں ئکا لتے کی یات کرنی ہو
ھ ک
خان۔۔۔۔ اہسٹہ سے اشکے کان میں سرگوشی کرنے وہ اشکی سرخ ہونی گال کو ہاتھ
اس اخایک یندیلی کی وجہ خان شکنا ہوں ۔۔۔۔۔یہ جوشگوار یندیلی کٹسے روتما ہونی
۔۔۔۔۔ اسے یاد تھا صیح مدشاء کا جود سے ئظریں تھنر لینا یاد تھا اور اتھی اسکا دلکش
ہ گ ت ھ کی
ی
ایداز وہ سرمایا اسے سرشار کررہا تھا آ یں ھی کہ اس النی گڑیا پر سے تے کا یام
نہیں لے رہی تھی
اہم اہم گلے شکوے جٹم ہو گتے ہو نو ا یتے قٹمتی وقت سے تھوڑا شا یلکل انو شا وقت
ئکال کر ہمھاری یات سن لیں وریہ اب میں نے ادھر اکر ئیٹھ خایا ۔۔۔۔۔۔۔ اوپزہ
نے مدشاء کو آیکھ مارنے کہا مدشاء نے سر جھکانے اسے دل ہی دل میں سو سو
گالناں دی تھی
یار یہ غورت ظالم ہے چب دیکھو جھڑی خالنی رہتی ہے ۔۔۔۔۔ کمر مسلتے وہ مٹہ
تھالنے نولی جور ئظروں سے جود کو گھورنی خان نی نی کو دیکھا سب نے ہٹسی دیانے
اسے دیکھا دامل نے لب دیانے ڈراما ک یوین کو دیکھا
سب اشکی حرک یوں پر ہٹستے لگی وہ تھی ہی ایسی یاگل شی سنکو ہٹسانے والی ۔۔
💕💞💞💕💞💕💞
کررہے تھے خان جویلی کی غورئیں گھن خکر یتی ہونی تھی کٹھی نہاں نو کٹھی وہاں
۔۔۔ آج روسنل ۔اور تمان کی مہندی تھی وہ سٹھی نو کمرے میں گھسے ینار ہورہے
تھے جنکہ جوائین نو رشم کا شامان لیتے ڈھولکی تجا رہی تھی ہر طرف جوئصورت
یم جھ ئ
تھولوں کی جوسیو تھنلی ہونی تھی مدشاء نو ا یتے روم یں تی ھی ھی جسکا سر
ت ٹ
ھ کی
نی۔تمان۔۔اا۔آپ۔۔۔نی۔نہاں۔۔۔۔۔ وہ آ یں تھاڑے اسے دروازے سے ینک
لگا کر کھڑے دیکھ رہی تھی جو یس اشکی جوئصورنی میں کھویا تھا ہوش میں ایا
یہ تم ایک ایک کر ک یوں نول رہی ہو کنا میں جن ہوں۔۔۔ اسے گھورنے وہ سوالٹہ
کی
ئظروں سے اشکے سرخ چہرے کو دیکھ رہا تھا جو آ یں جھکانے سس کا یتے خارہی
س ی ھ
تھی ۔۔۔
جن سے کم تھی نہیں ہو ۔۔۔ ہولے سے پڑپڑانے وہ تھوڑا ییچھے کو کھسکی تمان نے
صدمے سے اسے دیکھا اسے پرمی سے جھوڑنے وہ مٹہ ینانے وہاں سے ئکال رایٹہ
نے پریسانی سے اشکی یست کو دیکھا اسے لگا شاید تمان کو اشکی یات کا پرا لگا ہے
لنکن اب کنا کرشکتے ہیں ۔۔۔
💕💞💕💞💕💞💕💞💕
ماں خانی کو کہیں مچھے خانے ینا کر دے خانے ۔۔۔۔۔ اتھی منرے سر میں شدید
درد ہے ۔۔۔اور کونی نہایہ یا سیتے کو ملے کہ اشکی مانوں ہے یا کچھ اور ۔۔۔ مچھے
یٹہ نہیں کٹسی اوالد دی ہے خدا نے مچھے ۔۔۔۔ خانی کے کمرے کا دروازہ
کھنکھنانے وہ مٹہ ہی مٹہ میں پڑپڑانی جو تھوڑی ہی دپر میں کھل گنا خانی کو روسنل
کا خکم سنانے وہ وہاں سے خلی گتی ۔۔۔۔۔
کہاں خارہیں ہیں اپ ؟؟؟ ۔۔۔ سرخ ئظروں سے اسے دیکھتے وہ سیحندگی سے نوجھتے
لگا
وہ ماں خان کے یاس۔۔۔۔۔۔ اشکی ئظریں جود پر محسوس کرنے وہ کائیتی ہونی نولی
ت کی
اسے گہری ئظروں سے د تے وہ سوال گو ہوا مدشاء کو خانے یوں سرم شی ارہی ھی
ک ھ
نہلے وہ اسے ہر سوال کا جواب دے دیا کرنی تھی آج یٹہ نہیں کنا ہوا تھا اسے
۔۔۔۔۔
ینلے سرارے میں کھلے یالوں شم یت وہ اشکے نےخد فریب تھی ۔۔اشکی محرم اشکی
ہمسفر۔۔۔ وہ کٹسے قدا ہویا
جسکے لتے ینار ہونی ہو اسے نو دیکھتے نو ۔۔۔۔۔۔ ڈو یتے سے جھا یکتے سنہرے یالوں
ی ی ج
کو ہاتھ سے جھونے وہ تھاری اواز میں نوال نو مدشاء ھچھک کر ھے ہونے
چ
ل یوں کو تھییجا
مدشاء سے اتھتی دلفریب جوسیو اشکے جواس معظل کررہی تھی شادگی میں ہی وہ اشکے
دل پر تجلناں گرا رہی تھی ۔ینار ہوکر نو ئقینا اس نے روسنل خان جو خاروں شانے
چت کرد ینا تھا
نہیں منرے یاس رہو ۔۔۔۔تھاری مدھم سرگوشی کرنے وہ اشکے گرد یازوں کا حصار
ھ کی ی ھ م ت
ینگ کرنے اسے جود یں یچ گنا مدشاء کو لگا اسکا شایس رک شا گنا ہے آ یں
چنرت سے تھنلی
اشکے یال گردن سے ہنانے وہ اشکی گردن میں چہرے جھنانے گہرے شایس
تھرنے لگا اشکی جوسیو اسے مدہوش کررہی تھی مدشاء کام سرم اور گھنراہٹ سے پرا
وہ وہاں سے تھاگ خایا خاہتی تھی مگر اس دنو تما سحص کی قند سے خایا تھی مسکل
تھا اشی لتے اس نے چپ رہنا نہنر شمچھا۔۔۔۔۔
💕💞💕💞💕💞
ہانے یہ نےپری یب شایسیں ۔۔۔یہ یکھرے یال ۔۔ یہ سرخ چہرہ ۔۔۔یہ سرمنگی
ن س کی
مسکراہٹ ۔۔۔۔ یہ سرخ آ یں ۔۔۔۔کچھ م کوک شی یں لگ رہی رایٹہ
ہ ھ
تھاتھی۔۔۔۔۔ مدشاء تنزی سے کمرے میں آنے شاتھ دروازہ یند کرنے دل پر ہاتھ
مسکوک نو لگ رہا ۔۔۔۔وجہ تم اگلوا لو۔۔۔۔ رانی نے شارا کام اشکے سر ڈاال اور جود
کو آحری یار سٹسے میں دیکھا تھولوں سے سجی وہ یازک شی جسیٹہ یلکل ینار تھی تمان
خان کے ہوش اڑانے کو ۔۔۔۔
کہیں ایسا نو ہو نہیں کہ تم ا یتے سوہر یامدار سے اس خالت میں ملتے گتی اور انہوں
ی ل ھ ت م ی ھ م ت
نے یں ا تی ینار کی پرشات یں نور نور گو دیا۔۔۔۔۔ اہ۔۔۔ظا م۔۔۔۔ وہ ا تی ہی
رو میں سرارت سے نول رہی تھی کہ مدشاء نے ایک ت ھنڑ اشکے یازو پر رسند کنا جس
وہ کراہ کر ہٹستے لگی
خلو یسسس اب زیادہ یائیں نہیں کرو کام جور غورت ۔۔۔ آخاؤ تمھیں ینار کردو وریہ
تمھاری ظالم خان نی نی نے منرا حینا مجال کرد ینا ہے ۔۔۔۔وہ اینا یازو سہالنے
ٹ یئ
معصوم یت تھرے لہچے میں نولی نو مدشاء نے چنری شاینڈ پر رکھ تے کرشی پر ھی۔
💞💕💞💕💞💕
ہوگتی رشم نی خان اب نو منری ی یوی کو آنے منرے یاس ۔۔۔۔ مدشاء کو روم میں
وایس خانے دیکھ روسنل نے خان نی نی سے اجیجاج کنا آحر کب یک وہ اس سے
دور رہنا اب نو اس سے دور رہنا اشکی خان کا عزاب ین گنا تھا اوپر سے آج رشم
کے دوران تھی وہ اسے دیکھتے سے قاصر تھا ک یویکہ خان نی نی نے اسے گھویگھٹ
اوڑھا دیا تھا ائکا کہنا تھا کہ دلہن کا گھویگھٹ اب رحصتی کے ئعد ہی ا تھے گا
ک یوں پرجوردار ۔۔۔۔۔ ینگم سے دوری پرداست نہیں ہورہی ۔۔۔۔۔ شاداب خان
نے سوالٹہ ئظروں سے ا یتے سیوت کو دیکھا جو احکل نہت یدال یدال شا لگ رہا ت ھا مگر
یہ یدالؤ نہت اجھا تھا
نہیں یایا خان اس معا ملے پر آپ پر گنا ہوں ۔۔ روسنل نے ہددرمی سے کہا جس پر
نی نی سرکار کا چہرہ سرم سے سرخ ہوا وہی شاداب خان ایک یل کو سیینا گتے۔۔
انہیں امند نہیں تھی کہ ائکا سیوت کونی جول مارے گا ۔۔۔۔ اشکی یات پر چہاں
شمشنر خان کا قہفہ گوتجا وہی نی نی سرکار وہاں سے اتھ کر ایدر کو خل دی
ہانے کنا رومیینک یات کی ہے روسنل اللہ۔۔۔۔ اوپزہ صوقے پر دھپ کرکے ئیٹھتے
جھ نکارے کے کر نولی صوقے پر ئیٹھا دامل اشکے اخایک ئیٹھ تے پر اجھال تھر اسے
گھورنے لگا
اوووہ اولڈ لنڈی ۔۔۔ آج سے عادت ڈال لیں تھر کچھ شال ئعد ا یکے نہاں کی
لڑکناں نہت کچھ کرینگی ۔۔۔۔ آیکھ دیانے وہ سرپر ہونی سب نے ہٹسی دیانے
اسے دیکھا
ایسانوں کی طرح ئیٹھا کرو ہر وقت یندریا یتی رہتی ہو ۔۔۔ دامل نے اسے گھورا جو ہٹسے
ل کی
خارہی تھی اشکی طرف د ھتے گی
💕💞💕💞💕💞
ی
گھتی سب میں سینا پرا د تی ہوں
ھ ک
کی
ہوں یادان کیتی میں کنا د تی ہوں
ھ
ھ کی
میں سرما کے چہرہ پرا د تی ہوں
ھ کی
کہا میں نے چہرہ پرا د تی ہوں
ھ کی
یا زلقوں کو رخ یہ گرا د تی ہوں
ھ کی
میں اتھ کے تچھے خاتجا د تی ہوں
💞💕💞💕💞💕
کالی شلوار کم نض میں کرتم کلر کی شال اوڑھے وہ نہت جوپرو لگ رہا تھا خان نی نی
نے اسے سہر سے سنروانی النے کا کہا ت ھا مگر اسے شادہ رہنا زیادہ یسند تھا ک یویکہ
شادگی میں تھی وہ سہزادہ نہت جسین لگنا تھا ینار ہوکر وہ کمرے سے ئکال نو راہداری
میں ہی اسے ماہ یور مل گتی
وہ جو ا یتے دھنان میں ارہی تھی شا متے روسنل کو دیکھ رہی نےشاچٹہ رکی اسے ینار
دیکھ خانے ک یوں مگر اشکے دل میں درد شا اتھا کٹھی ا یسے جواب اس نے ا یتے لتے
ن ل ٹ ک
سجانے تھے وہ جواب جن جوانوں کا نورا ہویا ھی کھا ہی یں تھا ۔۔۔
ہ
ماہ۔۔۔۔ آیکھوں میں انی تمی کو رو کتے وہ ئظریں جھکانے وہاں سے خانے لگی مگر
شاید روسنل کو اس پر پرس اگنا یا یٹہ نہیں کنا کہ وہ اسے ئکار گنا ۔۔۔ماہ یور کو لگا
حٹسے دینا رک شی گتی ہو شایس روکے اس نے مڑ کر روسنل کو دیکھا
جی۔۔۔۔ وہ ففط اینا ہی کہہ شکی آیکھوں سے آیسو نہتے اب گالوں پر لڑھک رہے
تھے وہ جسین تھی نہت جسین تھی مگر اشکی محیت اشکی قسمت نہیں تھی ۔۔۔
ایسو صاف کرنے آس نے مڑ کر دیکھا نو اسے معلوم ہوا کہ وہ نو کب کا خاحکا ت ھا
۔۔۔۔ اسے جھوڑ کر۔۔۔جھوڑ نو وہ نہلے ہی حکا تھا ۔۔۔
💕💞💕💞💕💞💕💞💕💞
میں خاہتی ہوں میں تم سے ئفرت کرو مدشاء۔۔۔ مگر اب ا یتے اجساشات پر منرا
کونی احینار ہی نہیں ۔۔میں خاہتی تھی میں تمھیں ئکل نف دو۔۔۔ تمھیں ہر وقت
روالو۔۔۔ مگر دیکھو اس یار تھی قسمت نے مچھے نےیس کردیا ہے ۔۔۔۔ میں ایتی
ت
اجھی نہیں تھی کہ میں یں ا تی محیت سویپ د تی۔۔۔ گر ہانے اس یار ھی
ت م ی ی ھ م
منری ہی محیت کی جوشی نے مچھے نےیس کردیا ۔۔۔۔۔ کونی سوچ تھی نہیں شکنا
۔۔۔۔کہ مچھے کس خد یک روسنل خان سے محیت ہے ۔۔۔۔۔ سٹسے میں ا یتے
عکس کو دیکھ تے وہ جود ہی پڑپڑا رہی تھی اسے یالنے انی دلٹسیں نے اقسوس سے
اشکی اس احڑی خالت کو دیکھا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 258
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم گل رائٹس URDU NOVEL BANK چنری یار دی
اگر صنر کر ہی لنا ہے نو رو ک یوں رہی ہو۔۔۔ میں نے کٹھی سنا تھا ماہ یور۔۔۔۔۔ اگر
ہ ہ ھ م ہ م ھ م ہ
یں ہماری محیت یا لے یا ۔۔۔ نو یں جو م سے محیت کرنے یں ان کو اینا
لینا خا ہتے ۔۔۔۔ سنا ہے کہ خا ہتے سے زیادہ خاہے خانے میں مزہ ہے ۔۔۔۔
دلٹسیں نے اسکا رخ ایتی خایب موڑنے اشکے ایسو نہیچے جسکے ایسو تھے کہ نہتے
خارہے تھے۔۔۔ ماہ یور نے سرخ ئظروں سے اسے دیکھا
ت
صنر ہی نو کررہی ہوں ۔۔۔ وریہ۔۔۔ ہویٹ ھییچ کر اس نے جود کو کچھ تھی علط کہتے
سے روکا ۔۔۔ دلٹسیں نے گہری شایس لیتے اسے دیکھا
💔💔💔💔
ئکاح منارک ہو رایٹہ ینگم۔۔۔۔ ئکاح کے ہونے ہی رایٹہ اور مدشاء کو ا یکے کمروں
میں ئیٹھا دیا گنا تھا ۔۔۔ سب سے خان جھڑانے تمان ا یتے کمرے میں داخل
ہونے نوال مگر یہ کنا دلہن نو کمرے میں تھی ہی نہیں ۔۔۔۔
سج کی ہ قح غ ہ ن ھ م ت
یں سرم یں انی ۔۔۔۔ وہ صے اور گی سے اسے ٹستے ہونے د ھتے لگا کی
ہ ہ ش ی
ہٹسی اتھی یک نہیں رکی تھی اینا کہ ٹستے ٹستے ا کی آ یں م ہو کی ھی ھر
ت ت خ ت ھ ک
اخایک ہی وہ رکی اور سرخ مٹہ کو ہاتھوں میں جھنانے تھوٹ تھوٹ کر رو دی۔۔۔
وہ جو محیت یاش ئظروں سے اسے دیکھ رہا تھا اشکے رونے پر ایکدم سیینا گنا
ماشاءہللا ۔۔۔ اشکی ئٹسانی کو ل یوں سے موپر کرنے وہ دھٹمے اتچ د یتے لہچے میں نوال
ج
رایٹہ نے رویا تھول کر اسے دیکھا جو گہری ئظریں اس پر ئکانے ہونے تھا وہ ک
ھ ھچ
ڈویٹ وری ۔۔۔۔ میں کچھ نہیں کررہا یس جود کو محسوس کرنے دیں ۔۔۔یہ جسین
لمجات میں حینا خاہنا ہوں ۔۔۔ اشکی کمر کے گرد یازو لی یٹ کر اسے ا یتے فریب
یھ م ت
کرکے وہ اسے جود یں یچ حکا تھا
اسے لگا حٹسے اشکی شاری دینا شاری جوشی اشکے یانہوں میں اشمانی ہو ۔۔۔ رگ و
خاں میں حٹسے شکون شا اپریا محسوس ہوا اشکی جوسیو اسے مدہوش کررہی تھی
آپ کچھ نہیں نولی۔۔۔۔۔۔ "!!وہ اتھی نول ہی رہا تھا کہ رروازہ یاک ہوا رایٹہ کے
شاتھ تمان نے تھی چنرت سے دروازے کو دیکھا جو زور زور سے تج رہا تھا
💞💞💕💞💞💕💞💕
کٹسی ہیں اپ۔۔۔۔ اشکے یازک سے ہاتھ کو ا یتے ہاتھوں میں لیتے وہ نہایت پرمی
سے نوجھتے لگا تھا
نہلے حٹسی ۔۔۔۔۔ اشکی آیکھوں میں دیکھتے وہ مسکرا کر نولی اشکی مسکراہٹ تھی کنا
قہر تھی کہ روسنل کو لگا وہ اشکی مسکراہٹ پر ہی دل ہار خانے گا
اس سے تھی زیادہ جوئصورت ۔۔۔۔ اشکی گال کو ائگلی سے جھونے وہ جمار تھرے
ت ت ی
لہچے میں نوال آ یں ھی کہ اس جسن کی ملکہ پر کی ھی جو ا کے خذیانوں سے
ش ی ھ ک
کی
نو آپ ئغرئف کررہین میں ہیں منری ؟؟؟ مدشاء نے آ یں یند کرکے ھو لتے نوجھا
ک ھ
ایداز سوالٹہ تھآ روسنل نے گہری شایس تھرنے اسے دیکھا وہ لڑکی اشکے حزنوں سے
اتجان ئیتے کی کوشش میں تھی
سر سو جتے سر ہالیا ا یسے حٹسے کسی گہری سوچ میں ہو
یس تھنک تھاک ہی ہیں لنکن رایٹہ ہی ہر وقت ایکی ئغرئقوں کے یل یاید ھتے میں
مصروف رہتی ہے ۔۔۔۔ وہ مٹہ ینا کر نولی نو روسنل نے مسکراہٹ دیانی
جی نہیں ۔۔۔۔وہ منری یند نہیں ۔۔۔وہ نو منری خان ہے ۔۔۔۔ ئفی میں سر
ہالنے اس نے خلدی سے جواب دیا
وہ تھی نہی کہہ رہی تھی چب آپ خلی گتی تھی ۔۔۔۔مگر اب۔۔۔ ایکو ایتی پراپرتنز
یدلتی ہوگی ۔۔۔۔ نو آر آ منرڈ گرل یاؤ۔۔۔نہت ہی جوئصورت ایداز میں وہ اسے کسی
اور کو ایتی خان کہتے سے م نع کررہا تھا مدشاء نے یاک شکوڑے اسے دیکھا
💕💞💕💕💞💕💞💕
کنا ہوا ۔۔۔ دروازے کے یاہر کھڑے دامل کو دیکھ وہ پریسانی سے نوجھتے لگا جو جود
پریسان شا کھڑا تھا اشکو ییچے خانے کا اشارہ کرنے وہ روسنل کے روم کی طرف پڑھا
انہیں تھی ییچے کو خانے کا کہتے وہ ا یکے شاتھ ہی ییچے آیا چہاں سٹھی گھر کے افراد
یہ کنا ہورہا ہے کونی کچھ ینانے گا ۔۔۔۔تمان نے سوالٹہ ئظروں سے دامل کو دیک ھا
تھر ئظر اشکی سنروانی پر پڑی ۔۔۔ مدشاء اور روسنل تھی انہیں ہی دیکھ رہے تھے
تھتی اب سٹھی نے شادی کر لی نو میں کنا ک یوارہ رہنا اشی لتے سوخا تھانی کے شاتھ
ہی اینا یایک قٹ کرلینا ہوں جویلی نو و یسے ہی دلہن یتی ہونی ۔۔۔ کل ئییوں کا ولٹمہ
اکھنا کرلینگے ئٹسوں کی تھی تخت اور منرا تھی تھال ہو خانے گا ۔۔۔۔ک یوں خانی۔۔۔۔
جنکہ روسنل اور تمان کا غصہ سوا تنزے پر تھا ایتی مسکل سے نو وہ لوگ روم میں
نہیچے تھے اور اتھی اسے شادی کی سوجھی تھی ۔۔۔۔ دونوں کے چہرے سرخ ہونے
خارہے تھے
تھانی آخائیں ۔۔۔ ایک ہاتھ سے رایٹہ کے ہاتھ کو یکڑنے دامل نے دل خالنی
مسکان سے ا یتے تھانی اور جیجا جی کو دیکھا تھر ایکی ی یونوں کو ا یتے شاتھ لے خانے
ئ
سییج پر یٹھی اوپزہ کے شاتھ ئیٹھ گنا
کمیٹہ ایسان۔۔۔۔ ہاتھ لگے یہ منرے۔۔۔۔۔ تمان نے ہاتھ کی ہٹھنلی پر مکہ مارا
۔۔۔
زلنل ایسان یا ہو نو ۔۔۔۔ روسنل نے جوتخوار ئظروں سے دامل کو دیکھا حٹسے آیکھوں
سے ہی کجا جنا خانے گا ۔۔۔۔ مگر اب ہو ہی کنا شکنا ہے خانی ۔۔۔۔۔ لو جی خلتے
ہیں اب انہیں ڈسنرب کریا تھی علط یات ہے ۔۔۔۔
💞💕💞💞💕💞
اشکی گاڑی حٹسے ہی گ یٹ کے ایدر داخل ہونی نو ایک یازک شی حڑیا گالنی فراک
نہتے چہکتے ہونے وہاں انی۔۔۔وہ تنزی سے گاڑی سے ئکال اور ییچے ئیٹھتے دونوں یازو
وا کردنے ۔۔۔۔اور وہ یازک شی گڑیا اشکے یازوؤں میں خاشمانی
کٹسی ہیں منری پریسس۔۔۔ نہت دپر یک اشکو ینار کرنے کے ئعد اس نے اشکی
یاک دیانے ینار سے نوجھا
امایہ کہاں ہیں اپ۔۔۔یہ کونی وقت ہے کھنل۔۔۔۔ وہ کہتے کہتے رکی ئظریں چب
روسنل خان پر گتی ایک گہری مسکراہٹ نے ہوی یوں پر یشنرا کنا
ا گتے اپ۔۔۔۔۔ ا یکے فریب انے مدشاء نے مسکرا کر نوجھا نو روسنل نے سر
ہالنے اشکی ئٹسانی پر لب ر کھے ۔۔۔ ان شات شالوں میں ہللا ئعالی نے ایکو ایک
جھونی شی گڑیا سے نوازہ تھا جسکا یام خان نی نی نے امایہ رکھا تھا ۔۔۔۔تمان اور رایٹہ
میں دیکھ رہی ہوں۔۔۔۔ ان دونوں کو ایک دوسرے کو محیت یاش ئظروں سے
نہارنے دیکھ امایہ نے ایک آیکھ کا کویا کھو لتے آنہیں دیکھا نو روسنل نے قہقہہ لگایا
جنکہ مدشاء اسے گھورنے ایدر کی خایب خل دی
💕💕
ییحر ییحر۔۔۔۔ تجاؤ ہمھیں ۔۔۔۔ جی یہ تھی جھونی یناجہ خایدنی جو نوری جویلی میں کو
سر پر اتھانی سنڑھ یوں سے تھا گتے ییچے آرہی تھی کہ امایہ کے شا متے رکتی گھییوں پر
ہاتھ رکھ تے شایسیں تھرنے لگی اسکا شایس تھول حکا تھا زیادہ دوڑنے سے
کنا کرنی ہو خاید ۔۔۔۔مت تھاگا کرو اینا ۔۔۔۔ ییچھے سے آوپزہ کی پریسان شی اواز انی
جو اشکے ییچھے ہی انی تھی
خایدنی یام ہے منرا اور پڑی نوں میں تم سے دلدارے۔۔۔۔ وہ یٹھے تھالنے مٹہ
تھال کر نولی جھونی شی یاک پر غصہ نہت خحنا تھا ۔۔۔۔ دلدار نے اشکے ہاتھ میں
یانی یکڑایا اور رایٹہ کے یاس خا ئیٹھا جو شاید ا یکے لتے جوس النی تھی
ییحر۔۔۔ اسے نولیں میں اس سے پڑی ہوں مچھے یاجی نوال کرے۔۔۔۔ خایدنی نے
یاک شکوڑے کنا اور یانی کا گالس جٹم کرنے جوس ئیتے لگی خانے ک یوں وہ یانی کا
گالس وایس یا رکھ شکی تھی
دلدارے تچھ سے نہیں ہونی دلداری ۔۔۔۔ خایدنی نے ہٹستے ہونے مزاق میں کہا نو
وہ ایکدم سیحندہ ہوا
دلدار دلداری تھی کرلے گا یسسس تم ایک یار اس دلدار سے دل لگا کر دیکھنا اسے
ت ھ ت ت ی
دل میں یسا کر دیکھنا۔۔۔ وہ اسے د ھ تے ھنر ہر کر نوال نو وہ دونوں لڑکناں ھر
ک
سے ہٹستے لگی جنکہ وہ مٹہ ینانے وہاں سے اتھ گنا ۔۔۔۔۔
ماہ یور کی شادی تھی اکی شادی کے ئعد ہوخکی تھی آہلل ئعالی نے اسے دو ییییوں سے
نوازہ تھا ۔۔۔ وہ ایتی شادی شدہ زیدگی میں نہت جوش تھی ۔۔۔۔۔۔
💕💕💕💕💞💕💕
راسٹہ جھوڑو ہمارا ۔۔ارہان۔۔۔ خجاب سر پر لییتے وہ ایتی مومی ہاتھ کو ما تھے پر ر کھے
جود کو دھوپ سے تجانے کی کوشش کررہی تھی جنکہ شا متے کھڑا وہ جوڑی جسامت
واال سحص اسے محیت یاش ئظروں سے دیکھ رہا تھا
جھوڑنے کے لتے را ستے میں نہیں آیا ت ھا میں۔۔۔۔ خانی۔۔۔۔نہایت ہی ادب اور
ج یوی یت تھری ئظروں سے اسے دیکھتے وہ اہسٹہ اواز میں نوال۔۔۔۔ اسے اسکا یام لینا
مناسب یا لگا نو خانی یالیا نہنر شمچھا
ہم ا یتے یایا خانی سے کہیں گے کہ ماہ یور تھوتھو کے ئیتے نے ہمھارا راسٹہ روکا
۔۔۔۔ وہ غصے سے یاک حڑھانے نولی سورج کی حرارت سے اشکی سقند ریگت سرخ
ہورہی تھی اشکی دھمکی پر وہ زپر لب مسکرایا
مر ہی نو گنا ہوں ۔۔۔ آپ کی اداؤں پر ۔۔۔۔ ہانے ۔۔۔۔ دل پر ہاتھ رکھتے وہ ایتی
تنز ڈھرکییں محسوس کرنے دلفریب سے لہچے میں نوال ئظریں اشکی یست پر تھی جو
💕💞💕💞💕💞
خاید ۔۔۔۔۔ وہ اشکے کمرے میں خانے رکھتی خاہی رہی تھی کہ دلدار کی اواز پر رکی
یاک حڑھانے مڑی اسے دیکھا جو سیتے پر یازو یایدھے اسے دیکھ رہا تھا
تمنز نہیں ہے میں پڑی ہوں تم سے ۔۔۔۔ خایدنی نے غصے سے یاک تھالنے
اسے حقگی سے دیکھا اسے غصہ دیکھ وہ قدم یا قدم خلتے اشکے فریب ایا۔۔۔۔
یکواس نہیں کرو ۔۔۔اگر تمھارا قد پڑا ہوگنا نو میں کنا کرو۔۔۔۔ وہ کندھے احکانے
خانے لگی ۔۔۔ اشکے نوں یدتمنزی سے نو لتے پر دلدار شلتے اسے یازو سے یکڑنے دنوار
سے لگایا
چم ش
تمنز سے یات کنا کریں خاید۔۔۔۔ وریہ مچھ سے پرا کونی نہیں ہوگا ھی اپ ۔۔۔۔
اشکے یازوؤں پر گرقت سخت کرنے وہ دھٹمی اواز میں دھاڑا نو خایدنی نے جوف
ی
تھری ئظروں سے اسے دیکھا اشکی زرا شی سحتی پر ہی سنہری آ یں آیسووں سے ھر
ت ھ ک
مچھ سے شادی کرلیں ۔۔۔ اشکے ایسو نوتچھتے وہ نہایت ہی پرمی سے نو لتے لگا خایدنی
نے ئفی میں سر ہالیا نو اشکے ما تھے پر یل پڑے
شادی یا کرنے کی وجہ۔۔۔۔ سوالٹہ ئگاہیں اشکے چہرے پر ئکانے وہ سیحندگی سے
اسنقار کررہا تھا
ی ہ گ ل ج ن چم م م ہ
م ھے آپ ہت ا ھی تی یں ۔۔۔اگے نولو۔۔۔۔ اسے ا تی طرف چنرانی سے
یکتے یاکر وہ اشکی سرخ یاک دیانے نوال نو خایدنی نے مٹہ ینانے اسے دیکھا
تمھارا قد مچھ سے نہت پڑا ہے ۔۔۔۔ ا یتے یاؤں کو دیکھتے وہ ایتی گردن۔ پر ہاتھ رکھ تے
نولی جو سر اتھا کر اسے دیکھتے سے ہی درد ہونے لگی تھی
وہ آپ ہی کرلینا ۔۔۔مچھے نےسرم ہی ر ہتے دو۔۔ وہ نے یاکی سے اشکے گال کو جوم
کر نوال نو خایدنی سرم سے سرخ چہرے شم یت اسے گال یوں سے نوازنے وہاں سے
تھی۔
جٹم شد۔
نہنرین اور اجھی اجھی اردو سیورپز پڑ ھتے کے لتے یہ نوی یوب حینل شسکرایب کریں۔
https://youtube.com/c/OnlineUrduNovel