You are on page 1of 289

‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫چنری یار دی‬


‫ئ‬ ‫گ‬
‫از م ل را ٹس‬‫ل‬ ‫ق‬
‫م‬‫ک‬ ‫م‬
‫ل ناول‬

‫یاول ئینک و یب پر شا ئع ہونے والے تمام یاولز کے جملہ و حقوق تمعہ مصنفہ کے یام‬
‫محقوظ ہے۔ خالف ورزی کرنے والے کے خالف قانونی خارہ جونی کی خا شکتی ہے۔ اگر‬
‫آپ ایتی تحرپر یاول ئینک پر شا ئع کروایا خا ہتے ہیں نو اردو میں یایپ کر کے ہمیں سینڈ‬
‫کردیں۔ آپ کی تحرپر یاول ئینک و یب پر شا ئع کردی خانے گی۔‬

‫‪E-mail : pdfnovelbank@gmail.com‬‬
‫‪WhatsApp : 92 306 1756508‬‬

‫ناول بینک ان تظامیہ‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 1‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫اللہ ۔ہمھیں یکڑو۔۔۔کالی شلوار کم نض پر گولڈن ڈویٹہ کندھوں سے گزار کر ہاتھوں‬
‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬
‫میں یکڑے وہ اس یاغ میں لنکی تھولوں کی ڈال یوں کو ھے کرنے اگے تھاگ رہی‬
‫تھی اشکے ییچھے ہی وایٹ شلوار کم نض پر کالی شال کندھوں پر ڈالے اسکا مغرور‬
‫تھانی دھمتے سے تھاگ رہا تھا وہ خاہنا نو اسے سنکنڈ میں یکڑ لینا مگر ظاہر ایسا کررہا‬
‫تھا کہ وہ اسے یکڑ نہیں یارہا ک یویکہ ایتی اکلونی خان کی جوشی اشکی چہچہائیں اسے‬
‫نہت عزپز تھی‬

‫ہاہاہاہا ۔۔‪.‬اللہ تم ہار گتی ۔۔۔۔ ہم تھر ج یت گنا۔۔۔ وہ قہقہہ لگانے نولی کمر پر ہاتھ‬
‫ر کھے وہ ا یتے تھانی تمان کو دیکھ رہی تھی جو اب اسے محیت تھری ئظروں سے دیکھ‬
‫رہا تھآ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 2‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫منری خانی کے لتے نو میں زیدگی ہار خاؤ یہ کھنل کنا چنز ہے ۔۔۔اسے ا یتے شاتھ لگا‬
‫کر مان تھرا لمس اشکے یالوں میں جھوڑنے وہ اسے ا یتے شاتھ لگانے ہی جویلی کی‬
‫خایب پڑھا‬

‫دن ڈھل رہا تھا اور وہ رات یک خانی کو یاہر نہیں روک شکنا تھا ک یویکہ اس عالقے‬
‫میں ا یکے ہزار دشمن تھے‬

‫مردان عالقے میں موجود ایک جھویا شا گاؤں جسکا یام خان نور تھا وہاں کی گلی گلی‬
‫میں محیت تھی گھر گھر میں شکون تھا ہر طرف ہریالی ریگ پر یگے تھول اس گاؤں کو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 3‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫مزید جوئصورت ینانے تھے وہاں سب سے جوئصورت جو تھی وہ تھی خان جویلی جس‬
‫میں مکین تنرپز خان جنکی شادی ایتی ہی ماموں زات سے ہونی ا یکے دو تچے ت ھے‬
‫شمشنر خان اور شاداب خان۔۔۔۔ شمشنر خان جنکی شادی ایکی ہی کزن یایٹہ ینگم‬
‫سے ہونی اور شاداب خان کی شادی یایٹہ کی جھونی نہن حرا ینگم سے ہونی‬

‫تنرپز خان کے ای نقال کے ئعد خاینداد کے لتے وہ دونوں تھانی ایکدوسرے کے‬
‫دشمن ین گتے مگر تنرپز خان کی وصیت ملتے ہی ان دونوں کو آدھی ادھی خاینداد مل‬
‫گتی مگر ا یکے ییچ یدگمای یوں نے ڈھنرہ ڈال لنا تھا شمشنر خان خان جویلی ہی رہے مگر‬
‫شاداب خان مرادن میں ہی موجود ایتی دوسری جویلی خلے گتے اس جویلی کا یام‬
‫انہوں جھونے خان کی جویلی رکھا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 4‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫شمشنر خان کے ئین تچے تھے تمان خان ‪ ،‬دامل خان اور جھونی مدشاء خان ‪..‬تمان‬
‫خان غصے کا نےخد تنز تھا مگر اسکا ًًًًًًً غصہ ایتی نہن کے اگے جھاگ‬
‫کی طرح نہہ خایا تھا اور شاداب خان کے تھی دو ہی تچے تھے روسنل اور رایٹہ‬
‫۔۔۔۔ گہری کالی ایکھوں واال روسنل خان غصے ازخد تنز اور مغرور ایسان تھا اشکے‬
‫الٹ رایٹہ پرم دل جساس تھی اور تھوڑی نہت سرارنی تھی‬

‫❤❤❤❤❤❤❤‬

‫اللہ ہم نہیں خائیں گے ادھر وہ لوگ عح یب خانوروں کی کھال اوڑھ کر اخانے ہیں‬
‫۔۔۔ یٹھانی فراک پر ڈویٹہ کو ویل کرکے ایک جوئصورت شی محرون شال کو کندھوں‬
‫کے گرد اوڑھے وہ غصے سے مٹہ تھالنے کہہ رہی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 5‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫تچے ادھر رایٹہ ائکا ای نظار کررہی ہے اسے ای نظار کروایا اجھا نہیں ہے یا۔۔۔‪.‬تمان‬
‫نے کہا اسکا زکر کرنے ہی ایک یازک سرایا لتے جوئصورت حٹسٹہ اشکی آیکھوں کے‬
‫پردے پر لہرانی لب گہری مسکراہٹ میں ڈ ھلے‬

‫اللہ آج میں جود گاڑی خال کر خاویگی ۔۔۔۔ یلنززززز ‪....‬اشکے ہاتھ یکڑ کر میت کرنے‬
‫پر وہ ہوش میں انے اسے دیکھتے لگا جو معصوم چہرہ ینانے کھڑی تھی‬

‫لنکن ۔خانی ۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 6‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫اللہ یلنززز۔۔۔۔ وہ آیکھوں میں الیجا لتے نولی نو وہ م نع یا کرسکا ایتی نہن کی نو ہر‬
‫جواہش وہ سر آیکھوں پر رکھنا تھا شمشنر خان ہال میں انے نو ان دونوں کو یائیں‬
‫کرنے یایا‬

‫ی‬ ‫ہ‬
‫احکل نو سب یں ھول ہی گتے یں ۔۔۔ مر پر ہاتھ یاید ھتے وہ مدشاء کو د ھتے‬
‫ک‬ ‫ک‬ ‫ہ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫م‬

‫نولے جو ایکی یات سن مسکرانی ا یکے شاتھ لگی‬

‫ایکو کون تھول شکنا ہے ۔۔۔ یایا خان اپ تھو لتے والی چنز ہیں کنا ؟؟؟؟؟ تمان‬
‫نے صوقے پر ئیٹھ تے نوجھا ئظریں کچن سے غصے میں ئکلتی یایٹہ ینگم پر تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 7‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ہمھارا جون ہی ایسا ہے کہ چہاں خائیں وہاں ایتی جھاپ جھوڑ خانے ہیں ۔۔۔کٹھی‬
‫محیت کی صورت نو کٹھی دشمتی کی صورت ۔۔۔۔خانی نے شال سہی کرکے سر یلند‬
‫کرنے کہا نو یایٹہ ینگم کے شاتھ ان دونوں نے تھی اشکی ئظر ایاری‬

‫ی‬
‫خلو ہم ئکلتے ہیں ۔۔۔ یایٹہ ینگم کے گلے ملتے وہ سب سنکو ایک ئظر د تی نولی سب‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫کے سر ہالنے پر وہ یاہر کو پڑھی خلدی سے گاڑی میں ئیٹھ تے وہ گاڑی تھگا لے گتی‬

‫❤❤❤‬
‫ی‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ت‬
‫سیو رانی یہ خان کہاں ہیں ۔۔۔۔ ماہ یور نی نی سرکار کی یجی جو اا جو لی میں ہی‬
‫قنام پزپر تھی وہ کچن میں کام کرنی رانی )مالزمہ (سے نوجھتے لگی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 8‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫نی نی جی جھونے خان کو کسی کا فون ایا نو وہ جویلی سے خلے گتے ۔۔۔۔ سر جھکا کر‬
‫موادب سے ایداز میں جواب د یتے وہ ہاتھ یایدھ گتی ک یویکہ ماہ یور کا خکم تھا کہ نوکر‬
‫نوکری کرنے ا جھے لگتے وہ ایکی مالکن تھی نو ا یکے شا متے وہ سر جھکا کر یات کنا کریں‬

‫اجھا ۔خلو تم کام کرو ۔۔۔۔ اسے کہتی وہ ڈویٹہ ہوا میں اڑانی سنڑھ یوں کی طرف خانے‬
‫لگی مگر شا متے نی نی سرکار کو ایتی طرف گھوریا یاکر خلدی سے ڈویٹہ سر پر لنا‬

‫ماہ یور ۔۔۔ جن راسیوں کی منزلیں یا ہوں ان پر خل کر کچھ خاصل نہیں ہویا ۔۔۔‬
‫م‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫گ‬ ‫ن‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫وہ سخت ئظروں سے اسے د ھتے ہت کچھ یاور کروا تی ما یور کی ھوری ا ھوں یں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 9‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫تمی اتھری ک یویکہ نی نی سرکار نے روسنل سے ماہ یور اور روسنل کی شادی کی یات کی‬
‫نو وہ ہٹھے سے ہی اکھڑ گنا‬

‫ماں خان۔۔اپ مچھے نہت عزپز ہیں ۔۔ اس لڑکی کی وجہ سے اینا اور منرا رسٹہ‬
‫حراب مت کریں ‪.‬۔۔۔۔ا یکے ہاتھوں کو ا یتے ہاتھوں میں لیتے وہ صرف اینا کہتے‬
‫وہاں سے خال گنا جنکہ نی نی سرکار نو سن ہوکر رہ گتی ۔۔۔ ایکی ایک یات پر ہی ائکا‬
‫لخت خگر ان سے حقا ہوگنا تھا کافی مسکلوں کے ئعد نی نی سرکار نے اسے منا ہی‬
‫لنا جنکہ ماہ یور اتھی تھی اسے یسند کرنی تھی جس یات نی نی سرکار کو غصہ دال خانی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 10‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫نی نی سرکار جنکی خاہت سجی ہو خدا انہیں یاامند نہیں کریا ۔۔ایک دن منری‬
‫قسمت تھی جمکے گی صرور ۔۔۔۔ وہ ا یکے شا متے ئیٹھتے نولی مسکرایا لہجہ نی نی سرکار‬
‫نے سر جھ نکا انہین وقت ہاتھ سے ئکلتے سے نہلے ہی کچھ سوجنا تھا‬

‫❤❤❤❤‬

‫ایتی جیی یت کے جساب سے یات کر مٹسی ۔۔‪.‬کہیں ایسا یا ہو کہ تنرا ایک لفظ تنری‬
‫خان لے لے۔۔۔۔ دامل خان دشم یوں کے مٹسی کو ا یتے عالقے میں انے سے‬
‫روک حکا تھا مگر وہ ڈھ یٹ یتے ایکی شاینڈ ایا خاہ رہا تھا‬

‫تم منری کنا خان لوگے دامل خان ایتی نہن کو نو تجا نہیں شکتے ۔۔ خلے ہو خان‬
‫لیتے ۔۔۔۔ مٹسی نے شاطرایہ ایداز میں کہا دامل کے ہاتھ میں موجود گن پر گرقت‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 11‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ڈھنلی پڑی اشکی خانی کا یام کونی نوں لے رہا تھا وہ خان تھا اشکی غنرت کہاں گوارہ‬
‫کرنی تھی‬

‫اسے نو کچھ نہیں ہونے دوئگا مگر اج تنری شایسیں یند صرور کردوئگا۔۔۔ ایک قاپر‬
‫اشکے دماغ میں مارنے وہ اسے یایگ پر مار خلدی سے ج یپ میں ئیٹھتے کالج کی طرف‬
‫تھاگا‬

‫غصہ واال سہی مگر خانی میں اشکی خان تھی اشکے غصے کا نوڑ کونی نوجھنا نو وہ کہنا‬
‫خانی ‪...‬ک یویکہ خانی ہی نو تھی جو اشکے لتے سب کچھ کرنے کو ینار تھی‬

‫❤❤❤❤‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 12‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ URDU NOVEL BANK ‫چنری یار دی‬

Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 13


E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫اہہہ ۔۔۔۔ ہللا جی یہ کنا ہوگنا اففف اللہ ۔۔کو ککال کرنی ہوں ۔۔۔وہ اہسٹہ سے‬
‫ی‬ ‫ک‬ ‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬
‫گاڑی خالنے کالج سے وایس ارہی تھی کہ ھے سے ا کی گاڑی کو سی نے کر‬
‫ش‬

‫ماری اشکی گاڑی جھ نکا کھانے رکی اس سے نہلے وہ تمان کو کال کرنی کہ کسی نے‬
‫دروازہ کھول کر یازو سے یکڑنے اسے یاہر کھییجا اور یاہر ئکا لتے ہی اشکے سر پر یندوق‬
‫یان دی ۔۔۔‬

‫آہہہ ۔۔۔۔شایس روکے تھتی آیکھوں سے وہ شا متے موجود آدمی کو دیکھ رہی تھی جو‬
‫ی‬
‫اسے ایتی ڈراونی سکل دکھا کر ہی ماریا خاہ رہا تھا سنہری ا یں م ہونی ۔۔ایسو یپ‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫یپ کرنے اسکا ئقاب تھگونے لگے سنہری ایکھوں میں ڈر ہلکورے لے رہا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 14‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫لڑکی خل گاڑی میں ئیٹھ ۔۔۔ اس سے نہلے وہ اسکا یازو یکڑیا کہ کسی کا زرودار مکہ اسکا‬
‫ک‬ ‫م‬ ‫ئ‬ ‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬
‫چنڑا ہال گنا ھے ہو ہونے اس ادمی نے جوتخوار ظریں اتھانی گر شا متے ھڑے‬
‫سحص کو دیکھ اسکا شایس سوکھا‬

‫چ۔جھو۔جھونے۔۔۔خخ۔خان۔۔۔۔ جوف سے کنکنانے وہ وہاں سے تھا گتے لگا مگر‬


‫سنر کے کھار میں اکر کون زیدہ تچ یایا ہے آج یک ؟؟؟ ایک ییجا اشکے گدی پر رکھ تے وہ‬
‫اشکو گردن سے یکڑ کر اوپر اتھا حکا تھا‬

‫ج‬ ‫ت‬ ‫ک‬‫ی‬


‫ہمت تھی کٹسے ہونی خانوں کی عزت کو د ھتے کی ھی ۔۔۔ نو نے اسے ھوا ۔۔۔۔‬
‫منری خانی کو جھوا ۔۔۔ زجمی سنر کی طرح عرارنے وہ اس پر جھیٹ پڑا در پر در اشکے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 15‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫آیکھوں یہ مکے پرشانے وہ تھول ہی گنا تھا کہ ییچھے موجود وہ یازک شا وجود ا یتے یام‬
‫کی طرح ہے نےخد یازک اس سحص کی جیخیں سن مدشاء جواس کھونے زمین پر‬
‫گری‬

‫اشی ہاتھ سے جھوا یا نو نے خانی کو ہاں۔۔۔ اسکا یایاں ہاتھ یکڑے وہ شلگتی ئگاہوں‬
‫سے اسے گھورنے نوجھتے لگا تھر اشکے کندھے پر ئٹساوری جنل میں مقند یاؤں رکھتے‬
‫ی‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬
‫وہ اشکے اشی یازو سے زور سے یحتے لگا کہ وہ ادمی درد سے پڑ یتے لگا آ ھوں سے نو‬
‫ک‬

‫وہ محروم کر ہی حکا تھا اب اس ہاتھ کی ئکل نف وہ کٹسے پرداست کریا ایک دلحراش‬
‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬
‫جیخ اور وہ وہی ڈھنر ہوگنا اشکی رکی شایس محسوس کر وہ ا یتے ہاتھ جھاڑنے ھے مڑا‬
‫مگر شا متے کا م نظر اسکا دل چنر گنا اشکی خانی گرم ئیتی متی پر گری ہونی تھی خلدی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 16‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫سے اشکی طرف پڑ ھتے وہ اسے ایتی مصیوط یازؤوں کے حصار میں لیتے ا یتے گاڑی‬
‫کی طرف خل پڑا‬

‫خانی اتھیں ۔۔۔ خانی ۔۔۔اسکا اصل یام نو وہ خا یتے سے محروم تھا مگر سرور سے‬
‫سینا خانی یام نو اشکی یس یس میں یسس حکا تھا کونی اس سے نوجھنا کہ زیدگی کنا‬
‫ہے نو وہ یسس ایک ہی لفظ ""خانی ""کہہ کر ہر چنز ینان کرد ینا‬

‫‪.‬‬

‫ایا۔۔ گاڑی روکو ۔۔۔رایٹہ جو اشی را ستے سے خارہی تھی مدشاء تھر روسنل کی گاڑی‬
‫دیکھ ڈرای یور کو نولی گاڑی ر کتے وہ یاہر انی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 17‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫اللہ کنا ہوا اور یہ مدشاء ۔۔۔اوو ہللا اسے کنا ہوا ۔۔۔۔ رایٹہ روسنل کی طرف انی مگر‬
‫مدشاء کو نےہوش پڑا دیکھ وہ جویکی‬

‫رانو ایکی گاڑی کا ایکسنڈی یٹ ہوگنا تھا نو یہ نےہوش ہوگتی۔۔۔۔ وہ ا یتے ہاتھوں کو‬
‫کمر پر یاید ھتے اطمینان سے نوال جنکہ رایٹہ سر ہالنے اسے ہوش میں النے لگی اسکا‬
‫ئقاب کھو لتے وہ یانی کی نویل اشکے گالنی ہوی یوں سے لگا خکی تھی جنکہ روسنل رخ‬
‫موڑے کھڑا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 18‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ایسا نہین تھا کہ وہ اسے دیکھنا نہیں خاہنا ۔۔وہ اسے دیکھنا خاہنا تھا مگر چب وہ‬
‫اشکی یتے ۔۔۔ نور نور اشکے لتے سچے ۔۔یب وہ اسے دیکھنا خاہنا تھا اسے اشکی‬
‫جوئصورنی کو سراہنا خاہنا تھا مگر اس سب کو وقت درکار تھا تھا‬

‫مدشاء ۔۔ نہت جوئصورت ۔۔۔۔اسکا یام دوہرانے وہ مسکرایا‬

‫❤❤❤❤❤❤‬

‫ماں خان اج منری دوست نےہوش ہوگتی تھی را ستے میں تھر اللہ نے ایکی مدد کی‬
‫۔۔۔ رایٹہ نے نی نی سرکار کے تخت پر ئیٹھتے ینایا نو ماہ یور کی ئظریں رایٹہ سے‬
‫ہونے جھونے خان پر گتی اس نے شدت سے لب ت ھییچے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 19‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫ل‬ ‫ش‬ ‫ھ‬ ‫م ت‬


‫ک یوں اشکی یایگیں نونی ہونی تھی کنا ۔۔۔۔؟؟ ٹھناں یحتے اس نے تی ئگاہوں‬
‫گ‬ ‫ی‬

‫سے رایٹہ کو دیکھا جو چہک چہک کر ینا رہی تھی اور نی نی سرکار ایتی ئیتی کی جوشی دیکھ‬
‫رہی تھی اوپر سے اپرنی خان نی نی نے اسے سخت ئظروں سے گھورا‬

‫سے لڑکی زیان سیٹھال کے یات کر منری نونی سے ۔۔۔۔ نہو نو نے سر حڑھا رکھا‬
‫ہے اسے دیکھ کٹسے ینا ڈو یتے کے خان کے شا متے دیدیانی تھر رہی ہے ۔۔۔۔ خان‬
‫نی نی نے سحتی سے کہا نو نی نی سرکار نے ماہ یور کو وہاں سے خانے کا اشارہ کنا‬
‫ک یویکہ جو ایسان خان نی نی کے ہٹھے حڑھنا وہ اسے کسی قایل یا جھوڑنی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 20‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫اے کلموہی ۔۔۔ادھر ا ۔۔۔ ماہ یور کو خانے دیکھ وہ اسے سخت ی یوروں سے گھورنے‬
‫لگی نو وہ خلدی سے سر ہالنی خان نی نی کے یاس انی ائکا جوف ہی اینا تھا کہ ماہ یور‬
‫کی زنوں یالو سے خا جنکی تھی‬

‫نی خان۔۔۔ ایکو یٹہ ہے وہ نہت یناری ہے ۔۔۔ منرا دل کریا ہے کہ اسے دوست‬
‫ی‬ ‫ٹ‬ ‫ھ‬ ‫ت‬
‫سے تھانی کے ر س تے میں یندیل کر دوں ۔۔۔ ا یکے کان میں ھسانے وہ ا کے‬
‫س‬

‫ہوی یوں یہ مسکراہٹ یکھنر گتی ایکی خانی تھی نو ایسی ہی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 21‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫کنا یام ہے اسکا ۔۔۔ خان نی نی نے سوالٹہ ئظروں سے اسے دیکھا تحتے پر ئیٹھ تے‬
‫اس نے اسے ا یتے یاس ہی ئیٹھا لنا جنکہ نی نی سرکار نو ماہ یور کو وہاں سے عایب‬
‫کرنی دادی نونی کی محیت دیکھتے لگی‬

‫مدشاء شمشنر خان۔۔۔و یسے نی خان کیتی عح یب یات ہے کہ تھی خان ہم تھی خان‬
‫مگر ہمارا کونی رسٹہ ہی نہیں ۔۔۔۔ رایٹہ نے مٹہ ینانے کہا نو خان نی نی نے گہری‬
‫`شایس تھری `شاید وقت اگنا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 22‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫وہ تنری خاجی کی ئیتی ہے ۔۔۔ خان نی نی نے اشکی شماغت میں تم تھوڑا رایٹہ‬
‫نے چنرانی سے انہیں دیکھا تھر ہٹستے لگی خان نی نی نے یاگواری سے اسے ہٹستے‬
‫دیکھا وہ ایتی سنریس یات ینا رہی تھی اور وہ ہٹس رہی تھی‬

‫مزاق اجھا ہے نی خان ۔۔۔۔ وہ ا یکے گلے لگتے اہسٹہ سے نولی مگر خام نی نی نے‬
‫اشکے ہاتھ پر ہلکا شا تھنڑ مارا‬

‫میں کل خارہی ہوں خان جویلی ا یتے پڑے ئیتے شمشنر خان کی طرف ۔۔۔ انہوں‬
‫نے سیحندگی سے کہا سوہر کی وقات کے ئعد وہ ئییوں میں یٹ کر رہ گتی تھی یاتچ ماہ‬
‫ایک گھر نو یاتچ ماہ ایک کے گھر رایٹہ سیحندہ ہونی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 23‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫نی خان اگر وہ منری ہی کزن ہے نو میں ایتی جواہش کو جسرت نو یا یناو یا ۔۔۔۔‬
‫رایٹہ نے سوالٹہ ئظروں سے خان نی نی کو دیکھا جو جود سوچ میں مینال تھی‬

‫ع‬
‫اشالم و لنکم اماں خان۔۔ ا یکے ہاتھ پر نوسہ د یتے شاداب خان نے شالم کنا نو‬
‫خان نی نی نے ا یکے سر پر ینار کرنے جواب دیا‬

‫شاداب ۔۔‪.‬کل میں خان جویلی خارہی ہوں اور رایٹہ تھی منرے شاتھ خانے گی‬
‫۔۔۔ انہوں نے خکمٹہ لہچے میں کہا نو شاداب خان نے جویک کر انہیں دیکھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 24‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ماں خان وہ۔۔۔ خان ۔۔۔۔‬

‫کونی کچھ کہے شاداب منرے خگر کے یکڑے ہو تم دونوں ۔۔۔ تمھاری اوالدوں کو‬
‫تھی نو معلوم ہو کہ تمھارا ایک پڑا تھانی تھی ہے ۔۔۔ انہوں نے سیحندگی سے کہا‬
‫رایٹہ اور نی نی سرکار نے انہیں دیکھا وہ اج نہلی یار یہ یات کررہی تھی‬

‫دشمن کے گھر ۔۔۔‬

‫یہ منرآ خکم ہے ۔۔۔۔ اسے گھورنے وہ اوتجی اواز میں نولی نو وہ دونوں چپ کرکے‬
‫رہ گتے جنکہ روسنل نو کچھ اور ہی سو جتے لگا تھا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 25‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫❤❤❤❤❤❤‬

‫ٹ‬ ‫ک‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬


‫ماں خان خان نی نی ارہی ہیں یا ۔۔کب اینگی وہ ۔۔۔ خانی ھی نہاں ھی وہاں‬
‫نہلتی نےحیتی سے ائکا ای نظار کررہی تھی کہ نورچ میں گاڑی کہ اواز سن وہ جوشی‬
‫سے اجھلی اور دروازے کی اوٹ میں جھتی‬

‫تھااااا ۔۔۔۔ وہ ایدر انے والی ہستی کو ڈرانے کی کوشش کرنے اشکی اخایک اشکے‬
‫شا متے ہونی یازو وا کرنی اشکے گرد لییییتے لگی مگر شا متے موجود لمتے جوڑے وجود کو دیکھ‬
‫کھ‬ ‫ی‬
‫اشکی سنہری آ یں لی ۔۔۔‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 26‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫اور شا متے واال وجود نو چنران رہ گنا وہ پری یا وہ ایسرا اس دینا کی یا لگتی تھی وہ کاخل‬
‫ت‬ ‫ش‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫سے سجی سنہری آ یں وہ النی یاک یں تی سونے کی یالی ا کی ھولوں سے‬
‫گالنی ہویٹ ہوی یوں کے ییچے موجود یل ۔۔۔وہ کٹسے یا قدا ہویا ایسا جسن اس نے‬
‫نہلی یار دیکھا تھا خان نہت جوئصورت ہونے ہیں نہأ سے معلوم تھا ک یویکہ وہ جود‬
‫تھی خان تھا مگر شا متے اس پری ینکر کو دیکھ اسے اینا جسن تھ نکا لگا‬

‫❤❤❤❤❤‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 27‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ایکو کنا لگنا ہے خان شائیں خان نی نی پرانی یانوں کو سچ کریا خاہتی ہیں ؟؟؟ نی نی‬
‫ت‬ ‫گ‬ ‫م‬ ‫گ‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ی م ح ئ‬
‫سرکار ا کے شا تے ت تے پر ھی جو ہری سوجوں یں م ھے‬

‫ئ‬ ‫گ‬ ‫ن‬ ‫ی‬ ‫ہ‬ ‫ہ‬ ‫ئ‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫ہ‬
‫م۔۔ایار نو ا یسے ہی ظر آر یں یں م شا یں ۔۔۔اگر ایسا ہوا نو خانی کو ا یتے‬
‫منکے سے ئعلقات جٹم کرنے پڑے گے ۔۔۔۔۔ شاداب خان کی سیحندہ اواز ات ھری‬
‫ش‬
‫کچن میں خانی ماہ یور کے قدم تھمے ۔۔ ‪.‬چنرانی سے ایکی یانوں کا مظلب ھتے اس‬
‫چ‬‫م‬

‫نے ایک ئظر نی نی سرکار کو دیکھا جو خانی کت یام پر ہی کھل شی گتی تھی‬

‫خان شائیں ۔۔۔ خان جویلی والے یہ ممکن ہونے ہی نہیں د ینگے ۔ اور و یسے تھی‬
‫جھونے خان نو منری منگ ہیں ۔۔‪.‬نی نی سرکار سے منرے ایا حصور شادی طے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 28‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫کرخکے تھے اگر جھونے خان م نع یا کرنے نو اج میں ایکی ی یوی ہونی ۔۔۔ ماہ یور کی‬
‫دخل ایدازی ان دونوں کو ہی یاگوار گزری شاداب خان نے سرد ئظریں اشکی طرف‬
‫اتھانی نو ماہ یور کو ایتی علطی کا شدت سے اجساس ہوا‬

‫ی یوی ہونی لڑکی ۔۔تم ی یوی ہو نہیں ۔۔۔اگر منرا سنر مان تھی خایا نو یہ کٹھی ممکن‬
‫میں یا ہونے د ینا ک یویکہ منرے تھانی کی ئیتی کی منرے تمان کی منگ ہے سروع‬
‫سے ۔۔۔۔ تحتے سے کھڑے ہونے وہ سرد لہچے میں نولے اس سب میں وہ ا یتے‬
‫خانی دشمن کو اینا تھانی مان گتے تھے ماہ یور نے شایس روکے انہیں دیکھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 29‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫خاؤ نہاں سے ماہ۔۔۔۔ نی نی سرکار نے زور دار اواز میں کہا نو وہ خلدی سے وہاں‬
‫سے تھاگی اشکی دن یدن کی حرکییں نی نی سرکار کو کچھ سنگین سو جتے پر محیور کررہی‬
‫ت ھی‬

‫❤❤❤‬

‫نی خان یہ جویلی نو نہت جوئصورت ہے ۔۔۔ ہم کیتے دن تھہرے گے نہاں۔۔۔‬


‫جویلی دیکھ کر ہی رایٹہ کی جوشی جھنانے نہیں جھپ رہی تھی جوشی سے چہکتے وہ نی‬
‫خان کا یازو یکڑ گتی جو اشکی جوشی دیکھ کر ہی کسی سوچ میں ڈونی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 30‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫چب یک تنرا دل خاہے ۔۔۔ نو نہاں رہ شکتی ہے ۔۔‪.‬تنری ماشی کا گھر ہے یہ‬
‫۔۔۔۔ نی خان نے روسنل کے دروازہ کھو لتے پر جھڑی آتھانے یاپر ئکلی مگر شا متے‬
‫جوانوں کو روسنل پر یندوق یانے دیکھ وہ غصے سے اگ یگولہ ہونی جنکہ گاڑی سے‬
‫خان نی نی کو ئکلتے دیکھ سب یندوفوں کے شاتھ اینا سر تھی جھکا گتے‬

‫نی خان اپ خلدی ہی وایس انے گا ۔۔۔۔ ائکا ماتھا جوم کر وہ ا یکے شا متے جھکتے‬
‫گویا ہوا نو نی خان نے اشکی کسادہ ئٹسانی یہ لب ر کھے تھر چب وہ نولی نو روسنل‬
‫خان نے جویک کر انہیں دیکھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 31‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫اب میں خاہتی ہوں۔۔۔خان کہ اس خایدان اور ا یکے لوگوں کے ییچ کی ہر دراڑ مٹ‬
‫خانے ‪.‬۔۔۔۔ رایٹہ ہو جویلی کو یکنا یاکر وہ سیحندگی سے نولی ئظریں اشکے پراعٹماد‬
‫پرشکون چہرے پر تھی‬

‫ان دونون کی محیت منالی ہے مگر ایتی ایا اور محیت میں ان دونوں نے ہی ایا کو‬
‫عزپز رکھا ہے ۔۔۔ میں نہیں کریانی ۔۔مگر مچھے ئقین ہے کہ تم یہ کرلو گے ۔۔۔۔۔‬
‫اسکا شایہ ت ھیٹھنانے وہ نہت ہی پراعٹماد ایداز میں گویا ہونی وہ خایتی تھی ان‬
‫تھای یوں کی صرف ا یکے سیوت ہی اخاگر کرشکتے تھے ک یویکہ سنا نو ہوگا یا اپ نے کہ‬
‫‪.....‬شایپ سے زیادہ زہریال سیولہ ہویا ہے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 32‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫نےقکر رہیں نی خان ۔۔۔ ایکی امند پر نورا اپروں گا ۔۔۔۔۔ پرم مسکراہٹ اور‬
‫مظ یوط لہچے میں کہتے وہ انہیں مان تحش گنا خان نی نی صدقے واری خانی اسے ایدر‬
‫خلتے کا کہتے لگی جس پر وہ رایٹہ کو ا یتے شاتھ لگانے ایدر پڑھا ک یویکہ رایٹہ سہزادی‬
‫کٹھی نہاں نو کٹھی وہاں نہلتے لگ خانی تھی‬

‫ایکی جویلی جوئصورت تھی نہت جوئصورت تھی مگر اس جویلی کی یات ہی کچھ اور تھی‬
‫ایک عخب شا اجساس اشکی روح میں گھل رہا تھا‬

‫❤❤❤❤‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 33‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ماں خان خان نی نی ارہی ہیں یا ۔۔کب اینگی وہ ۔۔۔ خانی کٹھی نہاں کٹھی وہاں‬
‫نہلتی نےحیتی سے ائکا ای نظار کررہی تھی کہ نورچ میں گاڑی کہ اواز سن وہ جوشی‬
‫سے اجھلی اور دروازے کی اوٹ میں جھتی‬

‫تھااااا ۔۔۔۔ وہ ایدر انے والی ہستی کو ڈرانے کی کوشش کرنے اشکی اخایک اشکے‬
‫شا متے ہونی یازو وا کرنی اشکے گرد لییییتے لگی مگر شا متے موجود لمتے جوڑے وجود کو دیکھ‬
‫کھ‬ ‫ی‬
‫اشکی سنہری آ یں لی ۔۔۔‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫اور شا متے واال وجود نو چنران رہ گنا وہ پری یا وہ ایسرا اس دینا کی یا لگتی تھی وہ کاخل‬
‫ت‬ ‫ش‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫سے سجی سنہری آ یں وہ النی یاک یں تی سونے کی یالی ا کی ھولوں سے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 34‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫گالنی ہویٹ ہوی یوں کے ییچے موجود یل ۔۔۔وہ کٹسے یا قدا ہویا ایسا جسن اس نے‬
‫نہلی یار دیکھا تھا خان نہت جوئصورت ہونے ہیں نہأ سے معلوم تھا ک یویکہ وہ جود‬
‫تھی خان تھا مگر شا متے اس پری ینکر کو دیکھ اسے اینا جسن تھ نکا لگا‬

‫تم۔ ‪....‬اس جویلی میں داخل ہونے کی حرات تھی کٹسے کی تم نے ۔۔۔دامل خان‬
‫سنڑھ یوں سے اپرنے ڈھاڑا اسے نو وہ مٹسی ہی نہیں تھول رہا تھا کہ شا متے روسنل‬
‫خان کو دہکھ اسے اینا وجود شلگنا ہوا محسوس ہوا‬

‫میں نہاں تم سے لڑنے نہیں ایا دامل ۔۔۔نو نہنر ہوگا ا یتے ہاتھ سیٹھالوں‬
‫۔۔۔۔۔ اشکے ہاتھوں کو جھنکتے وہ شکون سے سیتے پر یازو یاید ھتے اسے دیکھتے لگا جو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 35‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫سرخ ہورہا تھا ایکھوں میں عح یب شا طٹش روسنل نے ئظریں تھنری نو اس دشمن‬
‫خاں سے یکرانے جو ا یتے تھانی کی غصے تھری اواز سن کر ہی نےہوش ہونے‬
‫کے در پر تھی‬

‫تم حٹسوں۔۔۔۔۔‬

‫دامل خان ییچھے ہ یو ۔۔یہ ہماری جویلی ہے ۔۔۔۔ جسکو تم اکھاڑہ شمچھ کر لڑنے‬
‫ی‬‫ھ‬ ‫م ت‬
‫مندان میں اپر انے ہو ۔۔۔۔ خان نی نی کی کرچت اواز پر دامل نے ٹھناں یحتے‬
‫ن‬ ‫س‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫روسنل کو گھورا جو تمسحرایہ ئظروں سے اسے دیکھ رہا تھآ دامل کے د ھتے پر رو ل‬
‫کے ہوی یوں پر دل خالنی مسکان یکھری‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 36‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫مہمان انے ہیں سنر ۔۔۔۔صوقے پر یایگ پر یایگ حڑھا کر ئیٹھے شمشنر خان کو دیکھ‬
‫خان نی نی نے رایٹہ کے شاتھ ا یکے یاس انے کہا نو وہ سر کو جم د یتے ا تھے اور‬
‫جوش دلی سے روسنل سے ئعلگنر ہونے‬

‫کٹسی ہے ہماری ئیتی ۔۔‪.‬رایٹہ کے سر پر ہاتھ رکھتے وہ پرم لہچے میں نولے نو جوفزدہ‬
‫شی رایٹہ کی شایس میں شایس آنی اشکی ئظریں اتھی مدشاء سے نہیں یکرانی تھی اور‬
‫تمان کی ئظریں نو رایٹہ پر تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 37‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ہم تھنک ہیں یایا خان ۔۔وہ اہسٹہ شی اواز میں نولی خانی نہیجانی اواز سیتے مدشاء‬
‫ی‬ ‫ی‬ ‫ی‬
‫کے کان کھڑے ہونے تمان کے ھے سے لی حینا سر ئکا لتے اس نے شا متے‬
‫چ‬

‫دیکھا نو شا متے کھڑی رایٹہ کو دیکھا اسے دیکھتے اشکی سنہری ایکھوں میں جمک شی‬
‫اتھری‬

‫رانی ۔۔۔۔ جوشی سے اجھلتی وہ گرم جوشی سے اشکے گلے لگی خان نی نی نو وہی‬
‫پڑے تحتے پر ئیٹھ گتی تھی تھی یایٹہ ینگم نے چنرانی سے انہیں دیکھا تھر ئظریں‬
‫تھنر گتی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 38‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫خانی ییچھے ہییں ۔۔۔۔ دامل نے اسے خلدی سے رایٹہ سے دور کنا اسے ڈر تھا کہ‬
‫‪....‬کچھ ہو یا خانے وہ سب دشم یوں سے محیت یا کرنے لگ خانے‬

‫ع‬
‫اشالم و لنکم اللہ ۔۔۔۔ روسنل کو دیکھ وہ ہلکا شا مسکرانی نو روسنل کا خلق یک کڑوا‬
‫ہوگنا جن ئظروں میں تھوڑی دپر نہلے خاہ یت تھی وہی اب تنزاری جھا گتی‬

‫اس کا کچھ کریا پڑے گا ۔۔‪.‬مٹہ ہی مٹہ میں پڑپڑانے وہ خلدی سے خدا خافظ کرنے‬
‫وہاں سے ئکال اسے خلد ہی کچھ سوجنا تھا ا یسے نو وہ لوگ اشکے ہٹھے ہی نہیں حڑ ھتے‬
‫تھے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 39‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫مٹسی ۔۔۔ ‪.‬دور پڑے نےخان وجود کو دیکھ وہ پڑپڑایا گاڑی روک وہ خلدی سے‬
‫اپرنے تھاگا تھاگا وہاں گنا مٹسی اشکے خاجو حٹسا ہی نو تھا ہر یاز تحرے اتھایا تھا‬
‫ا یکے لنکن اسکا نہاں ہویا ؟؟؟؟وہ تھی اس خالت میں ؟؟؟؟؟‬

‫تمان ایسا نہیں کرشکنا مگر دامل ۔۔‪.‬اشی نے کنا ہے ہے ۔۔۔۔ دو ائگل یوں سے‬
‫ئٹسانی مسلتے اس نے مویایل ئکاال اور کسی کو کال کرنے لگا‬

‫سنراز ییجای یت میں اکھنا کرو سب ۔۔۔۔۔۔ خکمٹہ ایداز میں کہتے اس نے کال ہی‬
‫کٹ کردی مٹسی کی قٹملی کونی نہیں تھی کہ نو ا یکے ہی گھر کا ایک فرد تھا اشکی‬
‫خالت دیکھ روسنل کا دل کنا دامل کو خان سے مار ڈالے ۔۔۔۔مگر اسے اس چنز کا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 40‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫قایدہ اتھایا تھا شمشنر خان جو اس گاوں کے سردار تھے ئقینا وہ می یت ق نصلہ ہی‬
‫کرنے‬

‫❤❤❤❤❤‬

‫اتم سوری ۔۔۔ یانی کی عرض سے وہ کچن میں گتی چہاں مالزمین ا یتے روئ روز مرہ‬
‫کے کاموں میں مصروف تھے اور یایٹہ ینگم ان سنکو دیکھ رہی تھی‬

‫ع‬
‫اشالم و لنکم خالہ خان۔۔۔۔ وہ ا یکے یاس خانے مسکرا کر ا یکے گلے لگی ایک یل نو‬
‫وہ چنران رہ گتی انہیں لگا حٹسے ایکی جھونی نہن ان کے شاتھ ہو ہوش میں انے وہ‬
‫اشکے سر پر ہاتھ ت ھنر گتی وہ ایتی کمزور یا تھی کہ رو پڑنی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 41‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫کٹسی ہو۔۔۔۔ اسے ڈائینگ ئینل پر ئیٹھتے کا کہہ کر وہ مالزمہ سے کچھ کھانے کو‬
‫ئکالنے کا کہتے لگی کہ شارے مالزمین ایکدم شاینڈ پر ہونے ہاتھ یایدھ کر سر جھکا‬
‫گتے‬

‫ی‬‫ئ‬
‫فرتج سے یانی کی نویل ئکال کر ڈائینگ ئینل پر رکھی کہ اشکی طرف ی یٹ کی ھی‬
‫ٹ‬

‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬
‫رایٹہ نے یانی کو ا یتے شا متے پڑا دیکھ خلدی سے یانی اتھانے ل یوں سے لگا لی ھے‬
‫کھڑے تمان نے گھور کر اشکی کالی شال میں لیتے وجود کو گھورا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 42‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫خالہ خان شکر ہے یانی نو ئصیب ہوا وریہ مچھے لگا ادھر ‪...‬یناشا ہی مر خایا ہے میں‬
‫نے ۔۔۔۔ نویل خالی کرکے ئینل پر رکھ تے وہ مڑی کہ شا متے تمان کو دیکھ ڈر ہی گتی‬
‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫جو آ یں ئکالے ھڑا تھا‬

‫خالہ خان کے ئیتے کا شکر کریں ۔۔۔۔ سیحندہ یارغب اواز میں کہتے وہ رایٹہ کا دل‬
‫نہ ُ ُ ُ ُ ُ ُ ُ‬
‫دھڑکا گنا ارے یاگل لو سو یں ًًًًًًًُجوف سے‬

‫سوری الل۔۔‪..‬۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 43‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫نہاں رہنا ہے نو نہاں کے اصول تھی خان لو۔۔۔اصول نوڑو گی نو تمھاری خالہ خان‬
‫تھی تمییں تجا نہیں یائینگی ۔۔۔۔ وہ کہتے لگی کہ وہ اشکی یات ییچ میں ہی اخک گنا‬
‫جھ ی‬
‫ایتی پزلنل پر رایٹہ کی کی آ یں م ہونی‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫ج۔خجی۔۔۔ سر ہالنی وہ خلدی سے وہاں سے خانے کی کرنے لگی مگر اس ظالم کی‬
‫اواز پر تھر سے رکی‬

‫یانی کی نویل اتھا کر دو ۔۔۔۔۔ سرد لہچے میں کہتے وہ ینا اسے د یکھے کرشی گھس یٹ کر‬
‫ک‬ ‫ن‬ ‫ی‬ ‫ک‬‫ی‬
‫ئیٹھ گنا ایتی دپر سے د تی یایٹہ گم خلدی سے اگے پڑھی رایٹہ کو خانے کا ہتے وہ‬
‫ھ‬

‫مالزمہ کو یانی اتھا النے کا کہتی یاہر ئکل گتی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 44‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫❤❤❤❤❤‬

‫میں تمھیں اینا مس کررہی تھی ‪....‬اب ہم اکھتے ہی رہیں گے واو ۔۔۔۔۔ رایٹہ‬
‫مدشاء کے روم میں انے نولی جو اشکو دیکھ کر ہی مسکرا رہی تھی سنہری کاخل سے‬
‫ت‬ ‫س‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫لنرپز آ یں م کرا رہی ھی‬

‫کاش میں لڑکا ہویا ‪....‬نو نو تم سے شادی کرلینا‪......‬دل پر ہاتھ رکھ تے وہ ینڈ پر‬
‫ی‬ ‫ش‬ ‫ک‬ ‫ئ‬ ‫ٹ‬ ‫ہ‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫م ئ‬
‫گرنے کے ایداز یں ھی نو مدشاء کی سی لی ا کی ڈرامے یازیاں سس‬
‫افففف‪....‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 45‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫‪.......‬اگر تم لڑکا ہونی ‪....‬نو منری خان تم منرے شاتھ یا منرے یاس یا ہونی‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬
‫اشکی جھونی شی یاک کر یحتے وہ م کرا کر نولی جو رایٹہ ھی ٹستے گی اسے فریش‬
‫ل‬ ‫ہ‬ ‫س‬ ‫ی‬

‫ہونے کا کہہ کر وہ خان نی نی سے ملتے خلی گتی جو اشی کے ای نظار میں تھی‬

‫❤❤❤❤❤‬

‫اہ۔۔۔س۔سوری اللہ۔۔۔۔ وہ ادھر ادھر دیکھتے سنڑھناں اپر رہی تھی کہ شا متے‬
‫انے وجود کے شاتھ یکڑانی خلدی سے سوری کرنے وہ وایس تھا گتے لگی کہ پرم لہچے‬
‫پر رکی مڑ کر دیکھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 46‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫کونی یات نہیں تچے ۔۔۔۔۔ دامل نے شاینڈ مسکراہ یٹ سے کہا وہ سب غصے‬
‫والے صرور تھے مگر یدلجاظ ہرگز نہیں تھے گھر انے مہمان کی مہمان نوازی کریا‬
‫انہیں ا جھے سے آیا تھا‬

‫شکر ہے نہاں سب ا جھے ہیں ۔۔سوانے ایک کہ ۔۔۔۔وہ پڑپڑانی جو دامل کے تنز‬
‫کانوں نے سن لی‬

‫کون اجھا نہیں ہے ۔۔۔۔۔ دامل نے پرمی سے مسکرا کر نوجھا نو رایٹہ نے کچھ دپر‬
‫سو جتے کے ایداز میں اسے دیکھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 47‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫اشکے اس طرح دیکھتے کا دامل کو ہٹسی نو نہت انی مگر وہ صنط کرگنا ک یویکہ ییچھے ہاتھ‬
‫یایدھے کھڑا وجود تھی ایتی ئغرئقیں سینا خاہ رہا تھا‬

‫ک‬‫م حٹ ی‬
‫ائکا وہ کھڑوس تھانی گرمچھ سی آ یں ا یسے ھولنا ہے کہ یندہ جوف سے ہی مر‬
‫ک‬ ‫ھ‬

‫خانے ۔۔۔۔۔۔مٹہ ینا کر کہتے وہ ایتی شال سہی کرنے لگی اشکی یات سن چہاں‬
‫تمان کے وچٹہ ما تھے پر یل انے وہی دامل کا ریلنگ کے شاتھ لگتے ہٹستے لگا ک یویکہ‬
‫تمان کا سرخ مٹہ اسے مزہ دے رہا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 48‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫رانی۔۔۔ مدشاء کی اواز پر وہ مڑی مگر شا متے کھڑے شات قٹ لمتے وجود کو دیکھ‬
‫ت‬ ‫گ‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫کھ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ش ی‬
‫ا کی ا یں لی مدشاء نے ٹستے ہونے دا ل کو ھورا ھر خلدی سے اگے انی‬
‫ک یویکہ ئقینا اب وہاں اشکی صرورت پڑنی تھی‬

‫ش‬ ‫ک‬ ‫م‬ ‫ہ‬


‫لڑکی ہمارے گھر اکر یں ہی پرا کہہ رہی ہو ۔۔۔ ہتے ہی ا کی اواز کافی او جی ہونی‬
‫ت‬ ‫ھ‬
‫م‬ ‫ل‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫کہ مدشاء نے اسکا یازو ایکڑا تمان نے مدشاء کو د تے تی شایس لی جنکہ رایٹہ نو اب‬
‫ھ‬
‫رونے ہی لگی تھی‬

‫اللہ ۔۔۔۔۔ یلنز ۔۔۔ اشکو رونے دیکھ وہ تم ایکھوں سے نولی نو وہ اشکے سر پر ہاتھ‬
‫رکھتے ینا رایٹہ کو د یکھے وہاں سے خال گنا مدشاء اشکے یاس انی جو رو رہی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 49‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫رانی سوری ۔‪.‬یلنز رو نو مت یا ‪...‬اللہ مزاق کررہے تھے تم رو نہیں۔۔۔ دامل اللہ‬
‫۔۔۔اپ خاو ادھر سے وریہ میں یایا کو کہہ دویگی ۔۔۔۔ وہ غصے سے نولی نو دامل نے‬
‫چ‬‫م‬ ‫ش‬
‫وہاں سے خانے میں ہی عاق یت ھی ۔۔۔ ک یویکہ مدشاء کا غصہ ان تھای یوں سے‬
‫تھی زیادہ حظریاک تھا‬

‫ت‬
‫تم رونے ک یوں لگی ہاں۔۔۔؟؟؟ تم آج چپ کروگی یا نو یہ لوگ یں مزید ڈی گریڈ‬
‫ھ‬ ‫م‬

‫کر ینگے ۔۔۔ جویلی میں ر ہتے ہیں ہم ‪...‬مگر اسکا مظلب یہ ہرگز نہیں ہے کہ جھک‬
‫م‬ ‫ش‬
‫کر رہیں ۔۔احکل کی لڑکناں وہ کر خانی جو لڑکے تھی نہیں کرشکتے ھی ۔۔۔ اسے‬
‫چ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 50‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫چپ دیکھ وہ دل ہی دل میں شکر ادا کرنی اسے یانی یکڑا گتی اور جود اتھ کر تمان کے‬
‫روم میں خل دی‬

‫❤❤❤❤‬

‫چ‬‫م‬ ‫ش‬
‫دامل تمان خلؤ ۔۔۔۔ شمشنر خان کی اواز پر مدشاء کو منانے تمان نے یا ھی سے‬
‫ییچے کی طرف دیکھا چہاں شمشنر خان سردار کے روپ میں کھڑے تھے‬

‫خانی منری خان اللہ اتھی خارہیں ہیں میں ئعد میں اکر ایتی گڑیا سے یات کرو ئگا‬
‫اجھا۔۔۔۔ آب مسکرا دو۔۔۔۔ وہ میت تھرے لہچے میں کہتے وہ اشکی طرف طرف‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 51‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫دیکھتے لگا جو مٹہ ینانی مسکرا دی ‪...‬اگر جو اسے معلوم ہویا اشکی نہن کی یہ احری‬
‫مسکراہٹ دیکھنا اشکے ئصیب میں ہے نو وہ اسے کٹھی یا مسکرانے د ینا‬

‫خلیں خائیں اب خلدی ا یتے گا ۔۔۔۔۔ اشکو دیکھتے وہ مسکرا کر نولی ا یتے میں دامل‬
‫‪...........‬تھی اشکے یاس ایا اشکے سر پر ینار کرنے وہ دونوں وہآں سے ئکل گتے‬

‫❤❤❤‬

‫یہ اپ وایس کٹسے آ گتے ‪...‬اتھی نو گتے تھے ؟؟؟ دامل کو ا یتے کمرے میں انے‬
‫دیکھ اس نے جوشگوار چنرت سے نوجھا نو دامل نے تھنکی مسکراہٹ سے اسے دیکھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 52‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫یایا خان یال رہیں ہیں تمھیں ۔۔۔۔ اس نے سیحندگی سے جواب دیا نو مدشاء نے‬
‫کٹس اتھا کر خانی رایٹہ کو دیکھا تھر دامل کو اشکے اشارہ کرنے پر وہ خلدی سے شال‬
‫ئ‬
‫لیتے یاہر گاڑی میں یٹھی‬

‫دامل اللہ ہم کدھر خارہے ہیں ۔۔۔۔ اور ک یوں ا یسے نو کٹھی نہیں لے کر گتے اپ‬
‫خ‬ ‫ک‬ ‫م‬ ‫ج‬ ‫م‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ن‬ ‫گ‬ ‫ھ‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫م‬ ‫ہ‬
‫یں ‪...‬آج ا کو یاد اگنا یں ھمایا ۔۔۔س ہری ا ھوں یں تے کا ل کی‬
‫مسکراہییں عروج پر تھی یہ خا یتے ہونے تھی کہ کچھ ہی دپر میں وہ مسکرانی‬
‫م‬ ‫ج‬ ‫م‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫آ یں نے خان ہوخانے گی ان ا ھوں یں کتے وہ جوشی کے د یپ تچھ خانے‬
‫تھے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 53‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫دامل نے سیحندگی سے اشکی مسکرانی ایکھوں کو دیکھا خلدی سے شا متے دیکھ تے وہ‬
‫اگے انے والے وقت کے لتے جود کو ینار کرنے لگا تھا نےشک وہ مسکل تھا مگر‬
‫یاممکن نو ہرگز نہیں تھا تھر ہر گاؤں کی ریت تھی ونی یہ کونی یتی یات نو یا تھی جو‬
‫وہ روگ لگا لینا‬

‫مدشاء۔۔۔۔ غم سے تھاری ہونی اواز گاڑی سے یاہر دیکھ رہی مدشاء کے کانوں میں‬
‫گوتجی نو اس کی سنہری ایکھوں میں نےحیتی در انی نہلے نو کٹھی اس نے مدشاء یا‬
‫یالیا تھا تھر اب ۔۔۔۔ اشکی طرف دیکھا جو شا متے دیکھ رہا تھا اسٹنریگ پر اشکے‬
‫ہاتھوں کی گرقت مصیوط ہونی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 54‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫تم خایتی ہو یا میں نہت محیت کریا ہو تم سے ۔تمان اللہ یایا خان ماں شائیں ہم‬
‫چ‬‫م‬ ‫ش‬
‫سنکی خان ہو تم ۔۔ اس نے پرامند ئظروں سے اسے دیکھا جو مدشاء نے یا ھی‬
‫والے یاپرات آیکھوں میں سجانے سر ہالیا دامل کی سرخ ایکھوں میں جھتی وہ تمی‬
‫اسے کچھ کھنک رہی تھی دل ہی دل میں کلمے کا ورد کرنے اس نے دامل کو دیکھا‬
‫یاکہ وہ اگے نولے‬

‫یایا خان نے تمھاری شادی کا ق نصلہ کنا ہے اور اج ہی تمھارا ئکاح ہے ۔۔۔۔ وہ‬
‫اسے شاید اصل یات ینایا نہیں خاہ رہا تھا لنکن کنا اسے وافع یٹہ یا خلنا ؟؟؟ مدشاء‬
‫نے نہلے نو سر ہالیا مگر تھر جھنکے سے اشکی خایب دیکھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 55‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫اللہ ۔۔‪.‬ا یسے کٹسے ۔۔میں نوجھ ین گتی ہو اپ لوگوں پر جو اپ لوگ ایتی خلدی مچھے‬
‫ا یسے ایار کر تھنکنا خا ہتے ہیں ۔۔۔۔ نو لتے نو لتے ہی اشکی اواز گلوگنر ہوگتی ایکھوں‬
‫سے ایسو جھلکے کہ گاڑی ایک جھنکے سے رکی گاڑی سے اپرنے دامل اشکی خایب کا‬
‫دروازہ کھو لتے اسے اپرنے کا کہتے لگا‬

‫اپ لوگ اجھا نہیں کررہے ۔۔۔۔ میں یایا کو نولویگی ۔۔۔ ‪.‬شال سے جود کو اجھی‬
‫طرح ڈھا ئیتے وہ گاڑی سے اپری کہ جود پر سخت ئظروں کی ئٹش محسوس کر اس نے‬
‫سر اتھانے ایتی یائیں طرف دیکھا مگر یہ کنا وہاں نو کونی لڑکی جھاڑنوں میں کھڑی‬
‫اسے ‪.‬ئفرت امنز ئظروں سے گھور رہی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 56‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫خانی ۔۔۔۔ ا یتے یام کی ئکار پر اس نے شا متے لگی ییجای یت کو دیکھا خانے کس‬
‫ھ‬ ‫ج‬ ‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬
‫اجساس کے تخت اسکا دل گھنرا گنا دامل کا یازو یکڑنے اشکے ھے تی‬

‫خلو منری خان۔۔۔اسکا یازک شا ہاتھ یکڑنے وہ اب ا یتے اجساشات پر قانو کرنے‬
‫اگے پڑھا اسکا پڑھنا ہر قدم مدشاء کے جسم سے خان ئکال رہا تھا تھال ک یوں وہ اسے‬
‫وہاں الیا تھا وہاں نو صرف ونی کی خانے والی لڑک یوں کو الیا خایا تھا ۔۔۔ کنا وہ ونی‬
‫کردی خانے گی ؟؟؟ کنا اشکے شاتھ تھی یاائصافی ہوگی ؟؟؟ کنا وہ تھی گھٹ گ ھٹ‬
‫‪ .....‬کر جتے گی ‪...‬؟ شاید ہوں مگر قسمت کا لکھا کون خان شکنا ہے وقت سے نہلے‬

‫❤❤‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 57‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫نی نی سرکار ۔۔۔۔ اپ اجھا نہیں کررہی منرے شاتھ ۔۔‪.‬ایکو یٹہ ہے اس لڑکی کا‬
‫نہاں ایا مچھے کینا یاگوار گزرے گا تھر تھی اپ اس ڈاین کو نہاں یال رہی ہیں‬
‫ئ‬
‫۔۔۔۔۔ ماہ یور نے شال ایار کر تھینکتے غصے سے تحتے پر یٹھی نی نی سرکار کو دیکھا‬
‫جو اسے ہی غور سے دیکھ رہی تھی‬

‫دیکھو ماہ۔۔۔ وہ ونی کی خانے گی ئعتی اشکی کونی عزت نہیں ۔۔۔یا ہی وہ روسنل کی‬
‫ی یوی ہوگی ۔۔۔اگر تم اینا لہجہ ا یتے ایداز قانو میں رکھو نو ہوشکنا ہے ہم خان کو منا‬
‫لیں تمھاری اور جھونے خان کی شادی کے لتے ۔۔‪.‬نی نی سرکار نے کچھ سو جتے‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫ی‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫م ت‬
‫جواب دیا ماہ یور نے ٹھناں یحتے ا یں د کھا گر یات نو ھ ک ھی ونی ونی ہی‬
‫ن‬

‫ہونی ہے گھٹ گ ھٹ کر مر خانی ہے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 58‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫لنکن نی نی سرکار تھر اس ونی کا کنا کر ینگے ۔۔۔۔۔ ماہ یور نے سوالٹہ ئظروں سے‬
‫ت‬ ‫ک‬‫ش ی‬
‫انہیں دیکھا تھر کسی جنال کے تخت ا کی ا یں گمگا ا ھی خان کے فریب نو وہ‬
‫خ‬ ‫ھ‬

‫اسے خانے ہی نہیں دےگء یہ ئکا ت ھا مگر اشکے ئعد وہ اسکا حینا مجال کریگی‬

‫ہم اسے مار ڈالے گے ۔۔۔ اسے مریا ہوگا یا نی نی سرکار ۔۔۔ میں کسی کی مداخلت‬
‫کٹسے پرداست کرویگی ۔۔۔ یاگلوں کی طرح ہٹستے اس نے نی نی سرکار کو دیکھا جو اسکا‬
‫ہی خاپزہ لے رہی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 59‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫نی نی سرکار ہم یناریاں کرنے ہیں اشکے اسنقنال کی ‪.....‬شال سیٹھا لتے وہ خلدی‬
‫سے وہاں سے تھاگی اب کچھ خاص کریا تھا اس نے ایتی سوین کے لتے‬

‫❤❤❤‬

‫دامل خان نے ہمارے تھانی حٹسے فنروز )مٹسی (کا قنل کنا ہے سردار شائیں‬
‫۔۔‪.‬نہان یک کہ وہ اینا گناہ ق یول تھی کرحکا ہے ۔۔۔ آب ق نصلہ ائکا ہے کہ جون‬
‫کے یدلے جون یا جون کے یدلے ونی ۔۔۔۔۔ شاداب خان کی سخت آواز پر مدشاء‬
‫کے خلتے قدم لڑکھڑانے اس سے نہلے وہ گرنی کہ تمان نے اسے کندھوں سے ت ھاما‬
‫دھڑ کتے دل کے شاتھ اس نے تم ئظروں سے تمان کو دیکھا جو شا متے ا یتے یاپ کو‬
‫دیکھ رہا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 60‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫ئییوں کے یدلے یہ جویلی کے والے ایتی یییناں فریان کرد یتے ہیں خانی۔۔۔۔ کسی‬
‫کی پرتم اواز اشکی شماع یوں میں گوتجی جس یات کو وہ ہوا میں اڑارنی تھی اج وہی‬
‫یات اشکے شاتھ ہورہی تھی ئیتے کے لتے اسے ونی کنا خارہا تھا‬

‫یایا خان جون کے یدلے ہم ایکو مٹہ مایگی رقم دے شکتے ہیں ۔۔۔۔۔ تمان خان کی‬
‫تنز سرد اواز ادھر گوتجی نو روسنل یاپ کے شاتھ اکھڑا ہوا‬

‫ئٹسے کی یات یا کرو تمان خان ۔۔‪.‬ئٹسہ ہمارے یاس تھی نہت ہے ۔۔۔ہم‬
‫نےغنرت نہیں ہیں کہ جند ئٹسوں کی خاطر ا یتے خان سے عزپز مٹسی کا قنل‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 61‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫معاف کردیں ۔۔۔‪.‬۔روسنل خان نے کہا نو تمان نے جوتخوار ئظروں سے اسے گھورا‬
‫مدشاء نو ان سنکے ییچ جود کا تماشا ئیتے دیکھ رہی تھی روسنل کی ئظریں تمان کے شاتھ‬
‫کھڑی جسیٹہ پر گتی نو ہوی یوں پر معتی چنز مسکراہٹ در انی جو جند لمخوں کا کھنل تھی‬

‫ہم۔۔۔۔‬

‫سردار شائیں ۔۔۔۔ ق نصلہ سنائیں وریہ قسم خدا کی اتھی اشی وقت میں دامل خان‬
‫کے وجود کو گول یوں سے تھون ڈالوئگا ۔۔‪.‬۔ شاداب خان کے اشارے پر روسنل نے‬
‫ایتی یسیول کا رخ دامل کی طرف کنا جو اسے گھور رہا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 62‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ش‬ ‫ہ‬ ‫ق نص ن‬
‫ی‬
‫سب کچھ خا یتے اور سیتے کے ئعد ییجای یت اس لے پر جی ہے کہ مدشاء مشنر‬
‫خان کو جون کے یدلے ونی کنا خایا ہے ۔۔۔۔۔اتھی سب کے شا متے روسنل خان‬
‫اور مدشاء شمشنر خان کا ئکاح ہوگا ۔۔۔۔۔ سخت لہچے اور صنط سے سرخ ہونی ریگت‬
‫کے شاتھ وہ اوتجی اور یارغب اواز میں نولے نو شاداب خان کے شاتھ روسنل‬
‫خان کے چہرے پر فحریہ مسکراہٹ دوڑ گتی مدشاء کی نےئقین ئظریں ا یتے سنگدل‬
‫یتے یاپ پر گتی موتچھوں کو یاؤ د یتے شاداب خان یت یتی مدشاء کی طرف پڑھے‬
‫ہاتھ میں یکڑی روسنل کی شال کو اشکے اردگرد تھنال دیا کہ اسکا یازک شا وجود اس‬
‫شال میں گم ہوگنا‬

‫گڑیا ادھر ئیٹھو ۔۔۔۔۔ اسے روسنل کے شاتھ زرا قاصلے پر ئیٹھانے لگا کہ وہ اشکے‬
‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ت‬
‫ہاتھ جھنک گتی تمان نے لب یحتے اسے د کھا اور ہاتھ وایس یحتے وہ رخ موڑ گنا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 63‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫مدشاء خان ولد شمشنر خان شکہ راتج لوقت ایکو روسنل خان کے ئکاح میں دیا خایا‬
‫ہے کنا ایکو یہ ئکاح ق یول ہے ‪....‬؟؟؟ مولوی صاچب کی آواز اشکے کانوں میں گوتجی‬
‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ت ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫سنہری آ یں یند ہونی لرزنے وجود کے شاتھ اس نے م ا یں ھول کر ا تے‬
‫ی‬
‫یاپ اور تھای یوں کو دیکھا جو مٹہ موڑے کھڑے تھے‬

‫ج‬ ‫م ہ‬
‫ق۔ق یول ہے ۔۔۔۔۔ لرزنے سرخ لب ہلے کسی کے دل یں ل مجا گتے س ہری‬
‫ن‬ ‫ل‬

‫ایکھوں میں سجی سرخ لکنریں کسی کو اینا دنوایہ ینا رہی تھی ایکھوں میں خاہت لتے‬
‫وہ اسے جود پر خالل کرحکا تھا اشکو نورا کا نورا اینا کر حکا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 64‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫خلو لڑکی ۔۔‪.‬۔اسکا یازو یکڑنے شاداب خان نے اسے لے خایا خاہا جو ڈر کر یازو‬
‫جھڑوانے ہمان کی طرف پڑھی‬

‫ل۔اللہ مم۔مچھے ین۔نہیں خج۔خایا۔۔۔۔۔ روسنل خان کی شال میں لیتی وہ تمان‬
‫کا یازو یکڑ گتی۔۔۔ایک آس اتھی تھی یافی تھی کہ شاید ان لوگوں کے دلوں میں‬
‫رجم اخانے ‪....‬مگر صد اقسوس کہ ان ظالموں کے دل موم یا ہونے ‪.....‬تمان سرخ‬
‫ئظروں سے ظالم یتے ا یتے یاپ کو دیکھتے اسکا ہاتھ ا یتے یازو سے جھنک گنا اشکے‬
‫جھنکتے پر وہ ییچھے کی طرف گرنے لگی کہ روسنل نے اشکے کندھے کے گرد ہاتھ‬
‫ت‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫ی‬‫ق‬ ‫ئ‬
‫لیییتے اسے سیٹھاال اسے دیکھا جو نے تی سے تمان اور دا ل کو د کھ رہی ھی‬
‫نےئقیتی ہی نےئقیتی تھی اشکے ا یتے اسے ینہا کر گتے ان سنکی نےرجی دیکھ‪....‬‬
‫وہ یازک شی دھان یان شی لڑکی ہواس کھونے روسنل کی یانہوں میں جھول گتی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 65‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫❤❤❤❤❤❤‬

‫دامل ۔۔۔۔خانی کہاں ہیں ۔۔۔ایکی یسندیدہ پریانی ینانی ہے اج ہم نے ا یتے‬


‫ہاتھوں سے ۔۔۔۔ ئینل پر پریانی رکھتی وہ یلیییں سندھی کرنے دامل سے نوجھتے لگی‬
‫جواب یا یا کر ان ئییوں یاپ ئییوں کو دیکھا مگر انہیں اکنلے ذیکھ انہوں نے سوالٹہ‬
‫ئظروں سے ادھر ادھر دیکھا مگر مدشاء نو کہیں نہیں تھی‬

‫مدشاء کہاں ہے خان۔۔۔کچھ گڑپڑ محسوس ہونی نو انہوں نے سوالٹہ ئظروں سے ان‬
‫سنکو دیکھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 66‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ائکا ئیتے نے فنروز کا قنل کردیا تھا مخنرمہ ‪.....‬شمشنر خان کی ج نگاڑنی اواز پر یایٹہ ینگم‬
‫نے چنرانی سے ان دونوں کو دیکھا تھر جو شمچھ ایا وہ یاقایل ئقین تھا‬

‫م۔منری۔۔نی۔ئیتی کک۔کہاں ہے ۔۔۔۔۔ لڑکھڑانے لہچے میں نوجھتے وہ کرشی کا‬


‫سہارا لتے کھڑی تھی حٹسے انہوں نے کچھ علط کہا نو ائکا دل یند ہوخانے گا‬

‫ونی کر انے ہیں ماں۔۔۔دامل نے مصیوط لہچے میں کہا جو یایٹہ ینگم اشکے یاس انی‬

‫کنا کہا۔۔۔؟؟؟ انہیں لگا حٹسے ا یکے ایدر کچھ نوٹ رہا ہے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 67‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫صدنوں سے روایت ہے ماں ونی کریا ۔۔۔ نو کردیا ۔۔۔‬
‫خخخخ‬
‫خخخخخ‬
‫خخ ّ‬
‫خخ ّ‬
‫م‬
‫پڑا خخخ۔۔۔۔۔۔۔ ایک زور دار ت ھنڑ اشکے گال پر پڑا کہ صیوط مرد ہونے کے‬
‫یاووجود وہ ایک قدم ییچھے ہوا نےئقیتی سے شا متے کھڑی ایتی ماں کو دیکھا‬

‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫گناہ تم نے کنا ۔۔سزا منری خانی تھگتے ۔۔۔؟؟؟ ‪..‬۔۔۔وہ غصے سے اسے د تے‬
‫لگی جو سر جھکانے اب کھڑا ا یتے غصے پر قانو یانے کہ کوشش کررہا تھا‬

‫یسسس جو ہویا تھا ہوگنا اب کونی تخث یا سیو ۔۔۔۔ شمشنر خان نے ہاتھ اتھانے کہا‬
‫اور شال صحیح کرنے ا یتے کمرے کی طرف خل دنے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 68‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫ماں۔۔۔۔ تمان نے ا یکے یاس ایا خاہا مگر وہ ہاتھ اتھانے اسے روک گتی‬

‫مر گتی تمھاری ماں۔۔۔ تمان خان تمھاری غنرت زرا یا خاگی ایتی نہن کو ونی کردیا‬
‫۔۔‪.‬تم حٹسے ئییوں سے اجھا خدا مچھے یییناں ہی نواز د ینا کم از کم یہ ظلم نو یا ہویا‬
‫ک‬ ‫ل‬ ‫گ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬
‫منری تھول شی ًًًُ‪.‬خانی پر۔۔۔۔ لوگنر ہچے یں ہتے شاتھ وہ مدشاء کے کمرے‬
‫م‬
‫خ‬ ‫ک‬ ‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬
‫کی طرف پڑھی ۔۔۔۔ ھے وہ دونوں ا یتے ا یتے مروں کی طرف ل دنے‬

‫❤❤❤❤‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 69‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫جھونے خان ۔‪.‬۔خانی نی نی کو ہوش احکا ہے اور وہ نہت رو رہی ہیں ۔۔۔۔ نور‬
‫نے درازے کھنکھنانے کہا نو روسنل کندھوں سے شال ایار کر رکھتے اشکے کمرے کی‬
‫طرف پڑھا چہاں وہ یازک شی جسیٹہ رو رو کر جود کو ہلکان کررہی تھی‬

‫ک یوں رو رہی ہیں اپ ؟؟؟کون سے ظلم ڈھا دنے اپ پر؟؟ دروازے کے شاتھ‬
‫م‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ج‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫ینک لگا کر سیتے پر ہاتھ یاید ھتے وہ اس پری ینکر کو د تے نو تے لگا جو یوں یں‬
‫سر دنے رو رہی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 70‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫اس سے پڑا ظلم کنا ہوگا کہ مچھے منرے ہی ای یوں نے ینہا کردیا ۔۔۔۔ سر اتھانے‬
‫وہ تھنگے لہچے میں نولی سرخ سقند چہرے کے یکھرے یال سرخ ہونی یاک میں‬
‫موجود وہ لویگ ہانے وہ ہر یار اس پری پر دل ہار خایا تھا‬

‫کونی ینہا نہیں ہویا خدا ہر یل ہمارے شاتھ ہویا ہے ۔۔۔یس ہم اسے یاد نہیں‬
‫کرنے ‪...‬وہ ہر مسنلے کا خل ہے خانی ۔۔۔۔۔ رونے سے نہنر تھا اپ اس سے‬
‫مدد مایگ لیتی وہ ایکو کٹھی خالی ہاتھ یا لویایا ۔۔۔۔ یالوں میں ہاتھ تھنرنے وہ سیحندگی‬
‫سے اشکی طرف پڑھا نو مدشاء نے جویک کر اشکے پڑ ھتے قدموں کو دیکھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 71‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ش‬
‫خدا کے عالوہ اس دینا میں میں تھی ا یکے یاس ہوں خانی ۔۔۔۔ یس ائکؤ ھ تے کی‬
‫چ‬‫م‬

‫صرورت ہے ۔۔۔شکے سر پر شال صحیح کرنے وہ آہسٹہ سے نوال نو مدشاء نے یاراصگی‬


‫سے اسے دیکھا جو تھی تھا حٹسا تھی تھا وہ اسکا سوہر تھا اشکے یاپ کا ق نصلہ تھا وہ‬
‫‪.......‬کٹسے جھنال د یتی‬

‫ک‬‫ی‬
‫اپ مچھے ایتی ی یوی ما یتے ہیں ؟؟؟؟ سوالٹہ ئظروں سے اس جوپرو ایسان کو د تے‬
‫ھ‬
‫وہ نوجھتے لگی روسنل نے لب دیانے اسے دیکھا وہ کنا ینایا اسے خاصل کرنے کے‬
‫لتے ہی نو یہ ونی کا کھنل رخایا گنا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 72‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ی یوی کو ی یوی ہی ما یتے ہیں ۔۔۔۔۔۔ وہ اشکی سنہری ایکھوں میں اپرنے شکون کو‬
‫دیکھ مسکرا کر نوال نو مدشاء نے ئظریں حرانی ایسو نو رک خکے تھے مگر درد نو تھا یا اس‬
‫پر خان جھڑ کتے والے تھانی اسکا یاپ اس سے مٹہ موڑ گتے‬

‫خلیں ایکو ایکی خالہ شاس سے مالیا ہوں۔۔۔ اشکی کالنی یکڑنے اسے ا یتے شاتھ‬
‫ی‬ ‫ل‬‫خ‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫یحتے یاہر لے ایا چہاں وہ سب ہی اکھنا تھے ماہ یور نے تی ئظروں سے ا کے‬
‫ہاتھوں کو دیکھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 73‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ماں ایکی نہو ۔۔۔۔۔ مالزموں کی وجہ سے خانی کے جٹھے چہرے پر ئظر پڑنے وہ‬
‫مسکرا دیا نی نی سرکار نے ئظاہری تخوت سے سر جھ نکا وریہ من نو کررہا تھا اسے‬
‫‪.....‬سیتے سے لگا لیتی وہ ایکی نہن کا جون تھی‬

‫ت‬ ‫ی‬ ‫ک‬ ‫ت‬ ‫خ‬ ‫ھ‬ ‫ت‬


‫رایٹہ کو خان نی نی نہلے ہی جویلی یج کی ھی یویکہ وہ خا تی ھی انے والے‬
‫‪...‬خاالت‬

‫خان ًًً ڈپرے پر کرم داد ملتے ایا ہے اپ سے ۔۔۔۔ مالزم کے اکر ینانے پر‬
‫شاداب خان اور روسنل دونوں ہی وہاں سے ئکل گتے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 74‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫لڑکی کام کاج انے ہیں ؟؟؟ نی نی سرکار نے سوالٹہ ئظروں سے اسے دیکھا جسکے‬
‫ی‬
‫چہرے سے اب شال ہٹ خکی تھی سنہری پڑی پڑی رونے سے سرخ آ یں‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫سرخ جھونی شی یاک میں نہتی لویگ سرخ تھییچے ہویٹ وہ جوئصورنی کی منال تھی یا‬
‫اشمان سے اپری کونی جور‬

‫ل‬ ‫ص‬‫م‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬


‫نہیں ۔۔۔ منری ماں خان نے مچھ سے ھی کام یں کروانے ‪...‬وہ یوط ہچے‬
‫میں نولی اشکے صاف اور سندھے جواب پر ماہ یور کو اگ لگی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 75‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫لنکن نہاں نو تمھارے یہ سہزادنوں والے تحرے نہیں أتھانے خائینگے ۔۔نی نی ونی‬
‫م‬ ‫ت‬
‫ہو کر انی ہو جوشی سے یناہ کر نہیں النے یں۔۔ دل النی م کراہ یٹ سے وہ‬
‫س‬ ‫خ‬ ‫ھ‬

‫اسے خالنے لگی نی نی سرکار نے مدشاء کے سرخ ہونے چہرے کو دیکھا‬

‫سہزادنوں والے تحرے میں اشی جویلی میں جھوڑ انی ہوں۔۔۔نہاں نو میں ملکہ کی‬
‫طرح راج کرنے انی ہوں ‪...‬رہی یات یات ونی کی نو منری خان ۔‪..‬نےشک میں‬
‫ونی میں یناہ کر النی گتی ہوں۔۔۔ مگر ہوں نو اشی کی ی یوی ۔۔۔زپردستی کا ہی صحیح مگر‬
‫ہے نو منرا سوہر ہی یا ‪.‬۔۔۔ اشکے دل کی نہلی اور احری خکمران ہویگی میں۔۔۔۔۔۔‬
‫مدشاء کے پرشکون لہچے میں دیا گنا جواب ماہ یور کو ائگاروں پر لویا گنا نی نی سرکار نے‬
‫سر جھنکتے ایتی امڈنی مسکراہٹ کو روکا جود پر قانو یا کرنے وہ اگے پڑ ھتے اس پر ہاتھ‬
‫‪ .....‬اتھا گتی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 76‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫علطی سے تھی علطی مت کریا مخنرمہ ۔۔۔وریہ تمھارا غصہ غصہ ہے مگر منرا غصہ‬
‫قہر ‪...‬تم پر پرشا نو قنا ہوخاؤگی ‪.....‬اشکے ہاتھ کو سخت گرقت میں لیتے وہ دھٹمی اواز‬
‫ی‬
‫میں عررانی نو ایک یل کے لتے ماہ یور کا دل جوف سے یند ہوا آ یں کی ی لناں‬
‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫تھنل کر شاکت ہونی‬

‫یس کرو تم دونوں ۔۔۔۔ ماہ یور خا اور خاکر ارام کر ۔۔۔ نی نی سرکار نے سخت‬
‫ئظروں سے ان دونوں کو دیکھتے کہا نو مدشاء نے جھنکے سے اسکا ہاتھ جھوڑا سرخ کالنی‬
‫سہالنے وہ اسے گھورنے وہاں سے خلی گتی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 77‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫نور ۔۔۔نی نی سرکار نے زور سے ئکارا جنکہ ئظریں مدشاء کے جسین سرانے پر ہی‬
‫تھی نور تھاگتی وہاں انی‬

‫اسے لے خا کر سب شمچھا دو ۔۔۔ انہوں نے خکم صادر کنا نو نور نے مدشاء کا یازو‬
‫یکڑیا خاہا جسے وہ جھنک گتی اور جود ہی اگے خانے لگی کہ نی نی سرکار کی اواز پر رکی‬

‫لڑکی ۔۔۔ مدشاء یلتی اور نی نی سرکار خلتی اشکے شا متے انی اشکے کندھے پر ر کھے‬
‫ڈو یتے کو اجھاال اور وہ سناہ ڈویٹہ اس جوئصورت دوسنزہ کے جسین مھکڑے کو جھنا گنا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 78‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ک‬ ‫تم ھ ی‬
‫یہ یاغی نہیں اسکا جسن یاغی ہے میں نہیں خاہتی جھونے خان یں د یں اور‬
‫ھ‬
‫م‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫وہ تھی یاغی ہوخائیں ‪....‬انہوں نے اشکے یازک سے ہاتھوں کو د ھتے کہا گر وہ‬
‫شاید خایتی یا تھی کہ وہ جسیٹہ خان کے دل پر نہلے ہی خادو خال خکی ہیں ایسی گہری‬
‫دراڑ انی ہے کہ یٹھر تما دل تھی اشکے اگے جھکتے کو ینار ہوحکا ہے‬

‫❤❤❤❤‬

‫ماں خانی کو کہیں منری کافی الدیں کب سے ای نظار کررہا ہوں۔۔۔۔ ڈائینگ ئینل پر‬
‫وہ سب یاسٹہ کرنے میں مصروف تھے کہ دامل کی اواز پر مٹہ یک خانے ا یکے ہاتھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 79‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫رکے سنکی ئظریں اس کی طرف اتھی جو سقند شلوار قم نض میں ئٹسانی سہالنے وہاں‬
‫ارہا تھا‬

‫قنا۔۔۔ خا جھونے خان کے لتے کافی ینا ال۔۔۔ مالزمہ کو اواز د یتے انہوں نے سرخ‬
‫ایکھوں سے ا یتے سیوت کو گھورا وہ شاید تھول حکا تھا اشکی کرنی اشکی نہن تھگت‬
‫رہی تھی‬

‫ک یوں خانی کدھر ہے اپ خایتی ہیں یا مچھے اشکے ہاتھ کی کافی ئیتے کی عادت‬
‫ہ۔۔۔۔۔ سرد لہچے میں کہتے اس نے ئظر گھما کر ان سنکو دیکھا مگر کچھ یاد انے پر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 80‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫خ‬ ‫ک‬ ‫گ‬ ‫ن‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ت‬
‫لب یچ گنا اسے خاموش د کھ یایٹہ م نے قنا کو اشارہ کنا نو وہ چن کی طرف لی‬
‫گت ی‬

‫ان سنکا یاسٹہ نو صیح ہی صیح خانی کے زکر پر ہوحکا تھا سنکے دل تھر خکے تھے کچھ‬
‫دپر ئعد قنا نے اشکے شا متے کافی رکھی جسے یاخا ہتے ہونے تھی وہ ل یوں سے لگا گنا مگر‬
‫ایک گھویٹ تھر یا سکا شدت سے کپ کو زمین پر مارنے وہ یاہر ئکل گنا خانی کے‬
‫وہاں یا ہونے کی وجہ تھی نو وہ جود تھا‬

‫❤❤‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 81‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫خ‬‫ج خ‬
‫اگتی ایتی اصلی خالت پر ۔۔۔ یچ خچ۔۔۔ اقسوس کہ جود کو ملکہ نو لتے یا ما یتے سے‬
‫خ‬
‫ی‬ ‫ی‬ ‫ل‬‫ی‬
‫ملکہ ین نہیں خانے ۔۔نہی ہے تمھاری اوقات۔۔ اسے کچن ٹس دھونے د کھ‬
‫ماہ یور نے کچن میں خانے طنزیہ ایداز میں اسے دیکھا یلیٹس صاف کرکے رکھتے اس‬
‫نے مڑ کر مسکرانی ئظروں سے اسے دیک ھا‬

‫اوقات کی یات نو مت ہی کرو ۔۔۔۔۔ دوسری یات یہ منری خان کہ کچھ ئیتے کے‬
‫لتے کچھ کریا تھی پڑیا ہے ‪....‬یا نوں کہہ لو کہ ریاست کی ملکہ ئیتے سے نہلے ریاست‬
‫کا دل جیینا پڑیا ہے ۔۔۔۔ مالزمہ کو کھایا ئکا لتے کا کہتے وہ مسکرا کر نولی ماہ یور نے‬
‫گھور رہی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 82‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫یائیں نہت پڑی پڑی کرنی ہو تم ۔۔۔کسی دن مٹہ کے یل گرو گی ۔۔۔۔ اسے‬
‫گ‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ئین ئ‬ ‫ئ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫د ھتے وہ دایت ٹس کر نولی ل پر ھی رایٹہ نے اسے ھورا‬

‫ماہ۔۔۔ تمنز سے یات کرو۔۔۔۔ وہ ر ستے میں پڑی ہیں ہم سے۔۔۔ ائکا ریٹہ ہم سے‬
‫ی‬‫ھ‬ ‫م ت‬
‫پڑا ہے ۔۔۔۔ رایٹہ کی سرد اواز پر ماہ یور نے ٹھناں یحتے مٹہ ئگاڑا‬

‫پڑی ہوگی وہ ا یتے گھر کو۔۔۔ ماہ یور نے ا یتے یال جھنکتے کہا مدشاء جو پرے میں کھایا‬
‫اتھا کر خارہی تھی رکی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 83‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫یہ جویلی منری ہی ہے ۔۔۔۔ تمسحرایہ ئظروں سے اسے دیکھتے وہ پرے آتھانے یاہر‬
‫ٹ‬ ‫ک‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫خ‬ ‫م‬ ‫خ‬ ‫ک‬ ‫ن‬
‫ئکل گتی صیح سے کام س ھتے کے کروں یں وہ ھن کر تی ہونی ھی لے ھی‬
‫گ‬

‫اینا کام اس نے کنا ہی کب تھا ؟؟؟ نہلی یار کسی کچھ کرنے کی تھانی تھی مگر‬
‫اسکا یازک وجود یہ یندیلی پرداست نہیں کریا رہا تھا‬

‫❤❤‬

‫مخنرمہ اپ ایدھی ہیں ۔۔۔ گاڑی کو ہوانی چہاز شمچھ کر وہ اسے اڑانے خارہا کہ کسی‬
‫لڑکی کے شا متے انے پر جھنکے سے پریک لگانے وہ یاہر انے غصے سے سرخ ہوا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 84‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫خ‬ ‫ی‬ ‫ہ‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫مخنرم آ یں نو ا کے یاس ھی یں اپ ہہ زرا د کھ کر ال یں ا کو ل نو یں‬
‫اخانے گا ۔۔۔۔ سنز ئین م نکانے وہ اسے گھورنے نولی ایک نو اشکی وجہ سے اسکا‬
‫یانی کا م نکا زمین نوس ہوحکا تھا‬

‫تم۔۔۔۔ دامل نے اشکی طرف پڑھنا خاہا مگر کہ تھاہ کی اواز پر وہ مڑا شا متے جوھدری‬
‫کے ئیتے روجنل جوھدری کو دہکھ اس نے اتنرو احکایا حٹسے نوجھنا خاہ رہا ہو تم نہاں‬
‫کس جوشی میں ۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 85‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫اللہ اس لڑکے کی وجہ سے ہمارا منکی نوٹ گتی ۔۔۔ وہ روجنل کے شاتھ لگتے‬
‫ت‬ ‫ی‬
‫رویدے لہچے میں نولی معصوم یت سے آ یں ییینانے وہ ا تی ین گ رہی ھی‬
‫ل‬ ‫جس‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫کہ دامل کی ئظریں نےشاچٹہ اس پر جمی تھر سر جھنکتے روجنل کو دیکھا‬

‫ش‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫ق‬‫ح‬ ‫ن‬ ‫ج‬ ‫م‬ ‫ہ‬


‫اللہ تم نو یں ھول ہی گتے ہو۔۔۔ رو ل کے گی سے د ھتے پر ا کے لب‬
‫ت‬ ‫ھ‬

‫دھٹمی مسکراہٹ میں ڈ ھلے‬

‫ش‬ ‫ت‬
‫ہمارے عالقے میں اکر قاپر مت کنا کر۔۔روجنل یں الکھ یار مچھایا پڑیا ہے ۔۔۔‬
‫ھ‬ ‫م‬
‫ی‬ ‫ت‬
‫اگلی یار ایسا کنا یا نو یں دور ھی ک او گا ۔۔۔۔ ا کے لے گتے پر وہ اسے ھے‬
‫چ‬‫ی‬ ‫ل‬ ‫گ‬ ‫ش‬ ‫ن‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫م‬

‫کرنے وارن کرنے والے ایداز میں نوال آوپزہ نے چنرانی سے ان دونوں کو دیکھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 86‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫اللہ اس نے ہمارا منکی نوڑا ہمھیں معاوضہ خا ہتے ۔۔۔۔۔ اوپزہ کی اواز پر روجنل‬
‫کے شاتھ دامل نے تھی اسے دیکھا نہلی ئظر اور ایکی ئظر میں فرق تھا‬

‫یہ اوپز نو نہیں ہے یا ؟؟؟دامل نے سوالٹہ ئظروں سے روجنل کو دیکھا جو ہویٹ‬


‫ئ‬ ‫س‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫م‬ ‫س‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ت‬
‫یچ کر م کراہٹ رو کتے سر اینات یں ال رہا تھآ دا ل نے م کرانی ظروں سے‬
‫اوپزہ کو دیکھا‬

‫لڑکی جھونے سے منکے کے یدلے تمھیں معاوضہ خا ہتے ۔۔۔۔؟؟؟ اشکی یات پر وہ‬
‫گاڑی کے نویٹ سے ینک لگانے نوال‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 87‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫وہ ہمارا چنز تھا جھویا منکی ہو یا پڑا اس سے تمھیں کنا ۔۔۔ تم ہمھیں ہمارا منکی کا‬
‫ئٹسہ دو۔۔‪.‬یا یتی منکی الدو۔۔۔۔۔ ینکھے حییوں سے اسے گھورنی وہ ایک ہاتھ کمر پر‬
‫رکھ کر دوسرا ہاتھ اشکے شا متے تھنالنی کھڑی تھی اسکا ایداز دامل کا دل دھڑکا گنا تخین‬
‫میں تھی نو وہ و یسے ہی دھڑلے سے اس سے کچھ تھی مایگ لیتی تھی‬

‫اوپزہ یہ دامل ہے ‪ ...‬جسے تم تخین میں دا نولتی تھی۔۔‪.‬اور اب نہی کھڑے رکھنا‬
‫ہے یا جویلی تھی لے خلو گے ‪...‬روجنل نے اوپزہ سے کہتے دامل سے کہا نو وہ اسے‬
‫گاڑی میں ئیٹھ تے کا اشارہ کرنے ڈرای یویگ سیٹ پر ئیٹھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 88‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫دا۔۔کا کنا مظلب اس سے اجھا نو دادا کہہ لیتی۔۔۔۔۔۔مٹہ ہی مٹہ میں پڑپڑانی وہ‬
‫م‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ئ‬ ‫ن‬ ‫ج‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ئ‬ ‫ھ‬ ‫چ‬‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫لٹھ مار ایداز میں اسے د تی لی سیٹ پر خا ھی رو ل کے ھتے پر دا ل نے‬
‫سر جھنکتے گاڑی سڑک پر دہرا دی‬

‫❤❤‬

‫لڑکی کدھر خارہی ہو۔۔۔۔ اسے اوپر خانے دیکھ نی نی سرکار نے اسے گھورنے نوجھا‬
‫مدشاء گہری شایس تھرنے ا یکے شا متے انی‬

‫ماں خان۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 89‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫نہاں سب ہمھیں نی نی سرکار کہتے ہیں لڑکی ۔۔۔۔۔ نی نی سرکار نے اسے گھورا نو‬
‫مدشاء نے ئظریں زرا شا اتھانے انہیں دیکھا‬

‫خالہ تھی ماں حٹسی ہی ہونی ہے ۔۔۔‪.‬وہ خاہ کر تھی کونی النا جواب یا دے شکی‬
‫اشکی عادت ہی کہاں تھی یدتمنزی کرنے کی یہ نو کل ماہ یور کی حرکت پر وہ غصہ‬
‫ہوگتی تھی ۔۔۔۔‬

‫ئ‬ ‫ل‬ ‫ج‬ ‫ی‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ج‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫ہ‬
‫م ‪...‬کدھر خارہی ہے ۔۔۔۔ سر کتے وہ ا کی یار زرا پرمی سے نو ھتے گی ظریں‬
‫جھکا کر یات کرنے کا ایداز انہیں نہت تھایا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 90‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫۔ میں ا یتے سوہر کے لتے کھایا لے کر خارہی ہوں ۔۔۔۔۔ ایکی اخازت ہو نو میں‬
‫ی‬
‫ا یتے کمرے میں خلی خاؤ ۔۔۔۔۔ سنہری آ یں جھکا کر وہ ا یتے صوم یت ھرے‬
‫ت‬ ‫ع‬‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫لہچے میں نوجھتے لگی کہ نی نی سرکار م نع یا کرشکی ہ نکار تھرنے اسے خانے کا اشارہ‬
‫کنا نو وہ شکر کا کلمہ پڑھ کر ز یتے حڑ ھتے لگی ییچھے سے انی ماہ یور کے ایدر نو حٹسے آگ‬
‫تھڑک گتی‬

‫❤❤‬

‫یایا ۔۔‪.‬منری نہن وہاں گتی ہے ۔۔اپ ا یسے ا یتے نےقکر ک یوں ہیں ؟؟؟ ایکو زرا‬
‫ی‬
‫شی یاد نہیں ارہی اشکی ۔۔۔یکھرے یالوں کے شاتھ سرخ آ یں لتے وہ مشنر‬
‫ش‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫خان کے شا متے تھا جو ڈپرے کا کام دیکھ رہے تھے تمان کے سوال پر وہ اسے‬
‫ئیٹھتے کا اشارہ کر گتے ‪.‬۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 91‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫‪...‬تمھیں کنا لگنا ہے میں ا یتے دل کے یکڑے کو ا یسے ہی کسی کو دے دوئگا‬


‫؟؟؟؟ اشکے ئیٹھتے پر شمشنر خان نے سوالٹہ ئظروں سے اسے دیکھا ہمان کی الچھن‬
‫تھرے یاپرات دیکھ وہ گہری شایس تھرنے صوقے پر ئیٹھے‬

‫ہمارے خایدان کی روایت ہے ۔۔۔۔ کہ نہاں کی ہر لڑکی ہمارے خایدان میں ہی‬
‫یناہی خانی ہے ۔۔اور تمان سے اسکا ئکاح تخین میں ہی تمھارے دا جی کرخکے تھے‬
‫حٹسے تمھارا اور رایٹہ کا‪. ..‬ایک یا ایک دن خانی کو وہاں خایا ہی تھا ‪....‬یسس ان‬
‫لوگوں نے راسٹہ علط جنا۔۔۔۔۔ شمشنر خان لی یات سن تمان نے چنرت سے‬
‫انہیں دیکھا اسے ک یوں نہیں معلوم تھا یہ سب ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 92‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫نو تھنک ہے اگر انہوں نے ہماری خانی کو ہم سے جھین لنا نو اب یاری ایکی ہے‬
‫۔۔۔۔ تمان نے طٹش تھرے ایداز میں کہتے اتھتے لگا کہ شمشنر خان کی سرد اواز پر‬
‫وہ وہی رک شا گنا‬

‫تمان۔۔۔ وہ ہمارے گھر کی عزت ہے اور اگر منری عزنوں پر زرا شی اتچ انی نو میں‬
‫تھول خاو گا کہ تم منرے ئیتے ہو۔۔۔۔‬

‫ک‬‫ی‬
‫یایا۔۔۔اپ ا یکے لتے ۔۔۔‪.‬مچھے۔۔۔۔ تمان نے چنرانی سے أ یں ھولے نوجھا‬
‫ک‬ ‫ھ‬

‫آیکھوں میں سرجناں اپر رہی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 93‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫چ‬‫م‬ ‫ش‬
‫اگر وہ دشمن ہیں نو دشمن ھیں یا ۔۔۔ ایکو اب ا یتے تھانی سے ینار امڈ رہا ہے‬
‫۔۔۔۔۔‬

‫ایتی خد میں رہو‪. .‬۔۔۔ہم تمھارے یاپ ہیں تم ئیتے کی کوشش یا کرو ۔۔۔۔۔ شمشنر‬
‫خان اسے گھورنے عرارنے نو وہ یاراض ئظروں سے انہیں دیکھتے وہاں سے خل دیا‬

‫یہ نو ئکا تھا کہ اب اس جویلی والوں کا شکون وہ پریاد کرنے کے لتے کچھ تھی کرنے‬
‫کو ینار تھا‬

‫❤❤❤‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 94‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫یایا شائیں یہ نےعزنی میں خاہ کرتھی تھول نہیں شکنا ۔۔اگر وہ شاداب خان ہے‬
‫نو ہم تھی شاہ ہیں ۔۔۔ روسنل خان کی نہن کو اینا ینا کر ہی رہیں گے ۔۔۔ دامنر‬
‫ہ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫شاہ نے ا یتے یاپ حی یب شاہ کو د تے کہا نو وہ سر ال تے‬
‫گ‬ ‫ھ‬

‫کل ہم لوگ نہی کام سر اتجام د ینگے ۔۔۔۔ ایساءہللا ۔۔۔۔۔ سردار شائیں نے‬
‫اوتجی اواز میں کہتے وہاں موجود مالزمہ کو دیکھا‬

‫ئینا دو کمرے صاف کروا دو۔۔۔۔۔ کل مہمان انے ہیں ۔۔۔۔۔ حی یب شاہ نے کہا‬
‫نو مالزمہ سر ہالنی ز یتے حڑ ھتے اوپر کے کمروں کی طرف خلے گتی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 95‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫ہم یاز ینگم سے کرنے ہیں یات ۔۔۔۔ ایساءہللا ۔۔۔۔ کل ہم رسٹہ لے کر خائیں‬
‫گے ۔۔۔تحفے تجائف کا ای نظام تم کرلینا۔۔۔۔ وہ اسے کہتے ا یتے کمرے کی اور خل‬
‫ک‬‫ت ی‬
‫دنے ا یکے خانے ہی کچن میں جھنا وجود م ا یں تے یاہر ایا‬
‫ل‬ ‫ھ‬

‫شاہ جی ۔۔۔ اپ نے نو ہم سے شادی کرنے کا وعدہ کنا تھا یا۔۔۔؟؟؟ وہ گلوگنر‬


‫ک‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ل م ج ل ی‬
‫ہچے یں نو ھتے گی آ یں ھی کہ پرستے کو ینار ھی دامنر نے ینا اسے د ھے وہاں‬
‫سے خایا خاہا مگر وہ آگے پڑھتی اسکا ہاتھ تھام گتی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 96‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫کنا اب ایکو محیت نہیں ہے ہم سے ۔۔۔ کنا آب ایکو زرا رجم نہیں ایا ہماری خالت‬
‫پر۔۔۔۔ اشکے ہاتھ کی یست پر سر ئکا کر ایسو نہانی وہ اسے پڑیا گتی دامنر نے مالزمین‬
‫ی‬‫ھ‬ ‫م ت‬
‫کو ئظرایداز کرنے اسے جود یں یچ لنا‬

‫خاتم شائیں اپ ک یوں رونی ہیں ۔۔۔۔ میں ایتی شادی کی یات کب کررہا ہوں۔۔۔‬
‫منری شادی نو منری خاتم شائیں سے ہونی ہے ۔۔۔ منرے نہلے اور احری عسق‬
‫سے ۔۔۔۔ اشکی ئٹسانی کو ل یوں کے پرئٹش لمس سے مہکانے وہ اشکے کان میں‬
‫سرگوشی کرنے نوال انہیں اس خالت میں دیکھ مالزمہ نو سر پر یاؤں رکھ کر تھاگے‬
‫تھی ا یکے سردار نہت نےسرم تھے‬

‫❤❤‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 97‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫وہ کمرے میں یاک کرکے گتی نو وہ آیکھوں پر ہاتھ ر کھے سورہا تھا ‪..‬کچھ ہجکجا کر وہ‬
‫اگے پڑھتی ایک ائگلی سے اشکے یازو کو جھونے اسے ہالنے کی کوشش کرنے لگی‬

‫روسنل۔۔۔۔آتھیں کھایا کھالیں ۔۔۔۔۔ پرے کو ئینل پر رکھتے وہ اب اشکے یازو کو‬
‫ن‬ ‫م‬ ‫ک‬ ‫ش‬ ‫ی‬ ‫ن‬ ‫س‬ ‫ھ‬ ‫ج‬
‫م‬ ‫چ‬‫ی‬
‫ہلکا شا ھوڑ کر نولی نو رو ل نے یازو ہنانے اسے د کھا کالی لوار ض یں‬
‫اشکی شال نہتے وہ کل والے کنڑوں میں ہی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 98‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫کھایا کھالیں ۔۔۔۔ اسے ایتی طرف دیکھنا یاکر وہ کھانے کی طرف اشارہ کرکے نولی نو‬
‫وہ سر ہالنے آتھ ئیٹھا ارداہ وہی ئیٹھ کر کھانے کا تھا مگر اسے صوقے پر ئیٹھتے دیکھ‬
‫‪..‬وہ جوشگوار چنرت سے اتھتے صوقے پر ان ئیٹھا‬

‫مچھے اپ سے یات کرنی تھی ۔۔۔۔ جھویا شا نوالہ لیتے وہ ائگلناں الچھانے کہتے لگی نو‬
‫روسنل نے ہ نکار تھرنے اسے دیکھا‬

‫کنا میں کالج خلی خاو ؟؟؟منرے ئٹنر ہونے والے ہیں ‪....‬وہ ہجکجا کر نولی ئظریں‬
‫اتھا کر اسے دیکھا جو سیحندگی سے اسے دیکھ رہا تھآ اسے لگا وہ م نع کرد ئگا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 99‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫کل رایٹہ اور اپ ینار ہوخایا ‪..‬میں لے خاؤ گا ۔۔۔۔۔اشکی یات سن مدشاء کی شایس‬
‫میں شایس انی ایک نو اس سحص کے شاتھ اکنلے کمرے میں ڈر تھی لگ رہا ت ھا‬
‫شاینڈ ئینل پر پڑی ئصوپر میں اسے گن اتھانے دیکھ وہ م نظر یاد ایا چب وہ اس‬
‫ادمی کو مار رہا تھا‬

‫کھایا کھاؤ ۔۔۔ اسے کا ئیتے دیکھ وہ ایک نوالہ اشکی طرف پڑھا گنا مدشاء نے چنرت اور‬
‫جوف سے اسے دیکھا اگے ہونے وہ نوالہ یامسکل ہی مگر خلق میں ایار کر گتی م نع‬
‫کرنے پر ہوشکنا تھا وہ ایسان اشکی خان لے لینا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 100‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫تم کھایا کھاؤ ۔۔۔ میں سہر ہوکر ایا ہوں۔۔۔۔ اسے مٹہ شی کر ئیٹھے دیکھ وہ مسکرانے‬
‫لہچے میں کہتے شاتھ گاڑی کی خانی لیتے یاہر ئکل گنا‬

‫❤❤❤❤‬

‫ع‬
‫اشالم و لنکم !‪..‬ایتی ۔۔۔ یایٹہ ینگم کے گلے لگتے وہ اوتجی اور پرجوش لہچے میں نولی‬
‫یایٹہ ینگم کے شاتھ سنکی ئظریں اس پر گتی جو یلنک چٹنز کے شاتھ گھییوں یک انی‬
‫سرٹ میں یلنک ہی سیولر گلے میں لییتے یالوں کو ینل نونی میں یایدھے لہرا رہی تھی‬

‫اوپز۔۔۔کچھ دپر کے ئعد ہی سہی مگر وہ اسے نہیجان گتی تھی ۔۔۔۔ اسکا ماتھا جو متے‬
‫وہ اسے سیتے سے لگا گتی ایکی تخین کی دوست کی وہ جھونی شی گڑیا تھی اسکا نہاں ایا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 101‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫یتی یات تھی ک یویکہ وہ تخین میں ا یکے یاس ہی رہ خایا کرنی تھی مگر پڑے ہونے‬
‫کے شاتھ اشکی پڑھانی کی وجہ سے اسکا نہان ایا کم ہوگنا تھا مگر دس شال ئعد اسے‬
‫نہاں دیکھ ایکی جوشی کا کونی تھکایا یا رہا‬

‫کٹسی ہے منری تجی۔۔۔‬

‫یسسس ایکی دعائیں ہیں خان۔۔۔ ایکھ ویک کرنے وہ یایٹہ ینگم کے سرمانے پر‬
‫قہقہہ لگا گتی کمرے میں ئیٹھے شمشنر خان قہقہوں کی اواز پر شال اوڑھے یاہر انے‬
‫شا متے کسی وال یتی لڑکی اور لڑکے کو دہکھ وہ وہاں انے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 102‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ہماری ینگم کو ہمارے شا متے جھنڑ رہی ہیں اپ ۔۔‪.‬اوپز۔۔۔ اشکے سر پر ہاتھ رکھتے‬
‫وہ وہی ا یکے شاتھ ہی پراجمان ہو گتے‬

‫ایکی ینگم ایتی جوئصورت ہیں کہ ہمارا ا یتے دل پر قانو نہیں رہنا ۔۔۔۔ دل پر ہاتھ‬
‫رکھتے وہ قہفہ لگانے نولی نو دامل نے جور ئظروں سے اسے دیکھا کہ اب زیادہ یناری‬
‫ہوگتی تھی‬

‫ہاہاہا ۔‪.‬۔یایا یہ مسو خاتم کہاں ہیں ؟؟؟ ئظر نہیں ارہی ؟؟؟ شمشنر خان کے شاتھ‬
‫ی‬ ‫چ‬ ‫ن‬ ‫س‬ ‫ش‬ ‫ل‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫ئیٹھتے وہ سوالٹہ ئظروں سے ان سنکو د ھتے گی ا کے سوال پر کے ہرے کا ر گ اڑآ‬
‫جسے ان دونوں نے جوب محسوس کنا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 103‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫تچے تھک گتے ہوگے مٹہ ہاتھ دھو او ت ھر میں کھایا لگوانی ہوں۔۔۔ یایٹہ ینگم نے‬
‫تھنکی مسکراہٹ سے کہا نو وہ دونوں ایک دوسرے کا چہرہ دیکھتے سر ہالنے اوپر کو‬
‫پڑھے‬

‫❤❤❤❤‬

‫یہ شامان کس کا ہے اور کون الیا ہے ؟؟؟؟ نور کو ینگوں سے لدا اوپر خانے دیکھ‬
‫وہ اشکے شا متے انی مگر ییچھے سے انے روسنل کو وہ یا دیکھ شکی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 104‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫جی وہ خانی سرکار کے لئ ۔۔۔۔ اشکی یات نوری ہونے سے نہلے ہی ماہ یور نے‬
‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ہ‬ ‫ن‬
‫اشکے یاس سے یحتے وہ ی گز یچے‬
‫ن‬

‫کنا ہورہا ہے یہ ۔۔۔۔ روسنل کی سرد اواز پر ماہ یور کے ہاتھ سے ینگ جھو یتے زمین‬
‫پر گرے روسنل نے تخوت تھری ئظروں سے اسے دیکھا اس لڑکی کو وہ ایتی ماں کی‬
‫وجہ سے پرداست کررہا تھا وریہ وہ کب کا اسے وہاں سے ئکال حکا ہویا‬

‫و۔وہ۔۔۔۔ وہ اشکی طرف مڑنی ہکالنے لگی اسے لگا حٹسے اتھی وہ اسے مار ڈالے گا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 105‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ر ہتے دو ۔۔۔‪.‬یہ ینگز لے خاو منرے کمرے میں ۔۔۔۔۔ نور کو ییچے سے ینگ‬
‫ئ‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ت‬
‫اتھانے دیکھ وہ اسے روک گنا ماہ یور نے مٹھناں یجی تی وہ ا کے لتے حریداری‬
‫ش‬ ‫ع‬

‫کرکے الیا تھا اشکے لتے نو کٹھی ایک ایگھونی یک یا حریدی تھی اس ظالم نے اشکی‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫آ یں م ہونی‬

‫یہ ینگز اتھا لو ماہ یور ۔۔۔۔ وہ ز یتے حڑ ھتے پرمی سے ادھوری یات کہتے رکا ماہ یور نے‬
‫تم ایکھوں سے مسکرانے اسے دیکھا اشکو ر کتے دیکھ اسکا دل جوشی سے جھوم ات ھا‬
‫ینگز اتھانے اس نے خان کو دیکھا جو عح یب شی مسکراہٹ سے اسے دیکھ رہا ت ھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 106‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ک یویکہ یہ سب اب منری خانی کے قایل نہیں رہے ۔۔۔۔۔ کہتے وہ ا یتے کمرے کی‬
‫طرف پڑھ گنا ماہ یور کے ہاتھ سے ینگ گرے جوشی سے جھو متے دل کے ہزار‬
‫یکڑے ہونے ایسو لڑنوں کے مایند آیکھوں سے ئکلتے گالوں پر تھسلتے لگے گالنی‬
‫ہوی یوں پر ازیت تھری مسکراہ یٹ انی ۔۔۔وہ اسے گری پڑی چنز شمچھنا تھا کنا وافع‬
‫وہ کل کی انی لڑکی اشکے لتے ایتی اہم ہوگتی تھی اسے مدشاء کی کل کی گقنگو یاد انی‬
‫اشکے لہچے میں اینا شکون اینا اطمینان اشی لتے ہی نو تھا وہ لڑکی تھی وہ خان شکتی‬
‫تھی روسنل کی آیکھوں میں جھتے حزیات ۔۔۔کاش وہ تھی خان یانی مگر وہ سٹمگر نو‬
‫اسے ایک ئظر دیکھنا تھی گوارہ نہیں کریا تھا‬

‫❤❤❤❤❤❤❤❤‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 107‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ URDU NOVEL BANK ‫چنری یار دی‬

Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 108


E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫یات سیو مچھے سچ سچ یناؤ ۔۔۔۔ یہ کنا خکر ہے کہاں ہے مسو۔۔۔۔اگلے دن دامل کو‬
‫یاہر خانے دیکھ وہ اشکے شا متے انی سرخ گھییوں یک انی سرٹ پر وایٹ چٹنز نہتے‬
‫یالوں کو کھولے وہ اسکا دل دھڑکا گتی‬

‫لو جی کالی یلی راسٹہ کاٹ گتی ۔۔۔۔ اشکے شا متے انی اشکے نوں اخایک انے پر دامل‬
‫چ‬‫م‬ ‫ش‬
‫پڑپڑایا نو آوپزہ نے یا ھی سے اسے دیکھا‬

‫یکواس یا کرو ۔۔۔جو نوجھا ہے وہ یناو۔۔۔۔ قال یو کی یک یک سن منرا دمآغ یک گنا‬


‫ی‬
‫ہے ۔۔۔۔۔ ۔ اکناہٹ تھرے لہچے میں کہتے اس نے آ یں ھمانی‬
‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 109‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫اشکی شادی کردی ہے ۔۔۔۔ وہ ادھر ادھر دیکھتے نوال آوپزہ پر نو حٹسے چنرانی کے‬
‫ک‬‫ی‬
‫شارے یٹھر نوٹ گتے آ یں پڑی کرنے اسے ھورا‬
‫گ‬ ‫ھ‬

‫شادی کب ‪...‬کٹسے اور ک یوں ‪...‬یالیا نو دور تم لوگوں نے ینایا یک نہیں ۔۔۔ چنرت‬
‫م‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫سے ا یں وا کتے وہ صدمے ھری آؤاز یں نولی‬

‫یس حٹسے تھی ہونی ہوگتی ۔۔۔‪.‬سیحندگی سے کہتے وہاں سے خایا خاہا مگر وہ اسکا ہاتھ‬
‫یکڑ گتی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 110‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫مچھے گاؤں کی ئی نکل لڑکی مت شمچھنا جو ینا اصل وجہ خانے انویں ہی ان قال یو کی‬
‫چنزوں یہ ئقین کرلے۔‪.‬۔اصل وجہ یناو وریہ میں دوسروں سے تھی خان شکتی‬
‫ہوں۔۔۔ غصے سے اشکے ہاتھ کو جھنکے سے جھوڑنے وہ غصے سے سوال گو ہونی‬
‫دامل نے ما تھے پر یل ڈالے اسے دیکھا‬

‫اوپز۔۔۔ وارن کرنے والے ایداز میں اسکا یام لیتے وہ اسےڈرایا خاہ رہا تھا لنکن شاید‬
‫وہ اسے خاینا نہیں تھا وہ اوپزہ تھی جوئصورنی کی ملکہ سنرنی‬

‫اوپزہ یام ہے منرا۔۔۔۔ غصے سے اسے گھورنے وہ وہاں سے ئکل گتی وہ خاینا ت ھا‬
‫اب اس نے کونی یا کونی ی نگا الزمی لینا ہے ‪....‬سر جھنک کر وہ یاہر خل دیا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 111‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫❤❤❤❤❤❤‬

‫ئقاست سے سیٹ کتے کمرے میں وہ ک ھڑکی سے انی روستی میں ا یتے اپ کو سٹسے‬
‫میں گھور رہی تھی کس چنز کی کمی تھی اس میں وہ جسین و جوان تھی اوپر سے اس‬
‫سے محیت کرنی تھی مگر شاید وہ اشکی قدر نہین کررہا تھا اسے معلوم تھا وہ اسے‬
‫ا یسے نہیں ملنا‬

‫خ‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫م‬ ‫ت‬


‫خان صاچب یں ا یتے یام یا کنا نو منرا یام ھی ماہ یور شاہ یں۔۔۔۔۔ گمانی‬
‫ل‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫گ‬ ‫ن‬ ‫ک‬‫ی‬
‫آیکھوں سے سٹسے میں د ھ تے وہ کچھ ہت ہری سوچ یں ڈونی ھی کچھ مچے سو جتے‬
‫وہ مسکرانے مویایل کسی کو کال کرنے لگی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 112‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫ع‬
‫اشالم و لنکم ۔۔‪.‬دوسری طرف سے کال اتھانے پر اس نے شالم کنا‬

‫یایا ۔۔۔۔۔ کنا ائکا کہنا ا یکے لتے کافی یا تھا ؟؟؟؟ جو منری چنزوں کو کسی اور کو‬
‫چنرات میں دے دیا ‪.‬۔۔۔ مگرمچھ کے ایسو نہانی وہ شا متے والے کو کمزور کر گتی‬

‫ین۔نہیں نہیں یایا خانی ۔۔۔۔ خان جوش نہیں ہیں اس شادی سے ‪...‬وہ نو مچھ‬
‫سے محیت کرنے ہیں یایا۔۔۔یسس ونی کے خکروں میں سردار شائیں نے ائکا ئکاح‬
‫کردیا۔۔۔۔۔ روہایستے لہچے میں کہتے وہ ا یتے یاپ دتنر شاہ کو طٹش دال گتی انہوں نے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 113‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫کچھ کہتے کال کٹ کی ایکی یات پر ماہ یور کے چہرے پر ڈھنروں شکون اپرا یس ای نظار‬
‫تھا نو کل کا‬

‫ظفر شاہ ایکی زوجہ ۔۔ کے خار تچے تھے حی یب شاہ ۔۔۔می یب شاہ یایٹہ شاہ ۔۔۔ حرا‬
‫شاہ ۔۔۔۔ حی یب شاہ کا ایک ئینا دامنر شاہ اور ایک ئیتی ماہ یور شاہ تھی (جس سے‬
‫اپ مل ہی خکے ہیں )جنکہ می یب شاہ کے دو تچے تھے حیند شاہ اور ایک ئیتی‬
‫دلٹسیں ۔۔۔۔ جو کہ دامنر شاہ کی منکوجہ تھی یایٹہ اور حرا شاہ کی شادی ظفر شاہ کے‬
‫دوست کے ئییوں سے ہونی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 114‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫حرا ینگم کی شادی کے ئعد روسنل کے ئعد انہیں ئیتی کی جواہش تھی ۔۔۔ ئیتی یا‬
‫ہونے پر انہوں نے ماہ یور کو ا یتے تھانی سے لے لنا تھا مگر اشکے کچھ دن ئعد ہی وہ‬
‫امند سے ہوگتی اور رایٹہ کی یندایش پر وہ سب جوش تھے‬

‫خان سرکار نے تخین میں ہی تمان اور رایٹہ کے شاتھ روسنل اور مدشاء کا ئکاح کردیا‬
‫تھا مگر ایکی موت کے ئعد اس ہٹستے یستے گھر میں دڑار اگتی خانے کسکی کالی ئظر ایکی‬
‫جوسناں کھا گتی‬

‫❤❤❤❤❤❤‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 115‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ئ‬
‫خاتم شائیں۔۔۔۔ وہ سر یکڑے صوقے پر ھی ھی کہ دامنر کی اواز پر سر پر ڈویٹہ‬
‫‪..‬لیتی کھڑی ہونی جوئصورت سے چہرے پر تھکن کے اپرات واصح تھے‬

‫کیتی یار کہا ہے کام مت کنا کریں۔۔۔۔۔ مالزم کس لتے ر کھے ہیں ہم نے؟؟؟‬
‫ایندہ ایکو کام کرنے یا دیکھو ۔۔۔ اشکو گھورنے وہ ینڈ پر خا ئیٹھا اسے لگا وہ اشکی یات‬
‫شمچھ گتی ہے مگر اسے تھر سے یاہر خانے دیکھ اشکے ما تھے پر یل پڑے‬

‫دل۔۔۔۔غصے تھری اواز پر چہاں دلٹسیں کے پڑ ھتے قدم تھمے وہی دامنر اشکے ر کتے‬
‫پر ہویٹ دای یوں یلے دیا گنا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 116‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ارام کرو۔۔۔ ا یکے ئغنر تھی کام ہوخانے ہیں ۔۔۔۔ اسے ینڈ پر انے کا کہتے وہ ا یتے‬
‫کنڑے لیتے واسروم میں گھسا تھکن زدہ وجود لتے وہ ینڈ پر لیتی لییتے ہی اسے ئیند‬
‫آگتی تھی صیح سے کام کرنی وہ اتھی قارغ ہونی تھی‬

‫وہ فریش شا یاہر ایا نو اسے سونے دیکھ مسکرانی ئظروں سے اسے دیکھ اشکے شاتھ خا‬
‫لینا‬

‫ک‬ ‫ح‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬


‫سوجی ہونی سرخ آ یں یند ھی ٹسے تی دپر یک رونی رہی ہوں۔۔سرخ ہوی یوں پر‬
‫کٹ لگے دیکھ اشکی آیکھوں میں سرجی اپری وہ خاینا تھا دلٹسیں چب تھی پریسان‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 117‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ہونی وہ ا یتے ہوی یوں کی دشمن ین خانی تھی اشکے کتی یار رو کتے پر تھی وہ ایتی‬
‫عادت نہیں جھوڑ یارہی تھی‬

‫اس حظا کی سزا صرور ملے گی خاتم۔۔۔اشکے یالوں کی ج ھینا کھو لتے وہ اشکے یال‬
‫سہالنے نو لتے لگا اشکی ئظروں کی ئٹش تھی یا اشکی خاہت کہ دلٹسیں اگے ہونی‬
‫اشکے سیتے میں مٹہ جھنانی پرشکون شی سوگتی۔۔۔اشکی اس حرکت پر دامنر کے لب‬
‫مسکراہٹ میں ڈ ھلے مسکرانی ئظروں سے اسے دیکھتے وہ اشکی کمر پر ہاتھ لیییتے اسے‬
‫ی‬‫ھ‬ ‫م ت‬
‫جود یں یچ گنا‬

‫❤❤‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 118‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫دا۔۔۔شائیں ‪...‬صیح سے اسے جود سے الپرواہ دیکھ وہ نوالنی نوالنی تھر رہی ئضی اب‬
‫چب پرداست یا ہوا نو روم میں انے اس سے نوجھتے لگی جو خانے کہاں کی یناری‬
‫میں مصروف تھا‬

‫ل‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫ل‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫ہ‬


‫مم۔۔۔۔ ہاتھ میں گھڑی ہیتے اس نے مصروف ہچے میں مم کنا نو د ٹسین کی‬
‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ک‬ ‫ئ‬ ‫ح‬
‫س‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫آ یں نےشاچٹہ ہی ھر انی من خاہے ص کا ظرایداز کریا عزاب سے م یں‬
‫‪....‬ہویا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 119‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ا۔آپ ین۔یاراض ہیں ہم سے۔۔۔۔ اشکو خانے دیکھ وہ اسکا مصیوط ہاتھ ا یتے ہاتھ‬
‫میں لتے تھنگی اواز میں سوال گو ہونی ئکل نف نو دامنر کو تھی ہونی تھی چب اسے‬
‫ت‬ ‫چ‬‫م‬ ‫ش‬
‫نوں تھکن سے جور ہونے دیکھا تھا مگر وہ اشکی ئکل نف کہاں ھتی ھی‬

‫م‬ ‫ہ‬
‫دل ہم یاراض نہیں ہیں ۔۔۔ یسس اقسوس ہے یں کہ اپ ہماری یا یں یں‬
‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ئ‬ ‫ھ‬

‫مایتی ۔۔۔ چب یات مایتی ہی نہیں ہے نو یاراض ہوکر کنا قایدہ ‪...‬چنر ہیتے مچھے‬
‫زمییوں پر خایا ہے ۔۔۔۔۔ اشکے ہاتھ سے اینا ہاتھ جھڑوانے وہ کہتے لگا نو دلٹسیں‬
‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫تھ ن ی‬
‫نے چنرانی سے گی آ یں وا کتے اسے د کھا‬

‫میں شس۔سب کچھ نو مایتی ہو۔۔۔ مم۔میں نے ۔۔۔۔ کہتے کہتے وہ رکی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 120‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫دل منری خان اپ کام یا کنا کریں ۔۔گ ھر میں مالزم ہیں کام کرنے کے لتے‬
‫۔۔‪.‬کھایا اپ ینا رہی ہونی ہیں اور خان ہماری سولی پر لنکی ہونی ہے ‪...‬کچھ دن نہلے‬
‫ش‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ک‬‫ش ی‬
‫کے اشکے القاظ یاد آنے نو ا کی ا یں مزید گی وہ خاہے ع کریا تھا گر ا کی‬
‫م‬ ‫ھ‬

‫ماں خان وہی نو اسے کھایا ینانے کا کہتی تھی کام یا کرنی نو اشکی شاس یاراض کام‬
‫کرے نو اسکا سوہر یاراض وہ کرنی ہی کنا آحر‬

‫دا۔۔۔شائیں ہم اا۔ایکی یات ما یتے ہیں ۔۔۔لنکن کٹھی کٹھار ایسان کی محیوری ہوا‬
‫کرنی ہے ‪...‬ہم ایکی یات نہیں مان رہے نو اسکا مظلب یہ ہرگز نہیں ہے کہ ہم‬
‫ایکی عزت نہیں کرنے یا ہم ایکی یانوں کو اہم یت نہیں د یتے ‪.....‬یہ تھی نو ہوشکنا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 121‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ہے یا کہ اشکے ییچھے کونی وجہ ہو ۔۔۔ لنکن آ ئیندہ کے ئعد ایکو مچھ سے سکایت کا‬
‫موفع نہیں ملے گا ۔ ‪....‬سر جھکا کر سیحندہ لہچے میں کہتی وہ وہاں سے خانے لگی‬
‫لنکن کنا دامنر اسے یاراض کرکے خانے د ینا ‪...‬ہرگز نہیں‬

‫منرا دل ۔۔۔ یاراض مت ہوا کریں اپ ۔۔۔ک یویکہ ۔ایکی یاک تھول خانی ہے ۔۔۔جو‬
‫ھ‬ ‫م‬ ‫ہ‬
‫یں نےخد یسند ہے ۔۔۔ اور ہماری زرا شی جسارت پر اپ نے نےہوش ہوخایا‬
‫ہے ۔۔۔۔ اشی لتے زرا احیناط پرنے ۔۔۔ک یویکہ یہ شادہ شا یندہ یسر تھی عسق‬
‫حٹسی العالج یٹماری میں مینال ہے ‪....‬ہر وقت ا یتے حزیات پر یندھ یایدھنا تھی‬
‫مسکل ہوخایا ہے ۔۔۔۔اشکے ی یٹ پر دونوں ہاتھ یاید ھتے وہ اشکی گردن میں مٹہ‬
‫جھنانے کہتے لگا نو دلٹسیں کی حٹسی شایس رک شی گتی شاری سیحندگی ہوا ہونی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 122‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫❤💖💗‬

‫وہ کچن میں ایا چہاں وہ صیح کی چنزیں شم یٹ کر اب چٹنر پر درد سے تھیتے سر کو‬
‫ئ‬
‫یکڑے یٹھی تھی اسے دیکھ وہ نو لتے نو لتے رکا غور سے دیکھا نو اشکی سنہری ایکھوں‬
‫میں تمی تھی چہرہ خد سے زیادہ سرخ ہورہا تھا اور اشکے سنہرے لمتے یال جوڑے سے‬
‫کھل کر اشکے کندھوں پر ان گرے تھے اس خالت میں تھی وہ ایتی جسین لگ رہی‬
‫تھی کہ روسنل کا دل یہ لمجہ رک خانے کی تمنا کررہا تھا اشکی ئظریں اہٹ پر کھڑکی‬
‫میں کھڑے دین خجا(جو ائکا مالزم تھا اس پر گتی )جو مدشاء کے کمر پر جھو لتے یالوں‬
‫کو دہکھ رہا تھا روسنل کو ایتی خایب دیکھنا یاکر وہ وہاں سے تھاگا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 123‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫ش‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫م ت‬
‫چنری کہاں ہے تمھاری۔۔۔۔ ٹھناں یحتے وہ ا کے یاس ایا جو سر پر ہاتھ ر ھے‬
‫ک‬
‫ک‬ ‫ی‬ ‫ک‬ ‫ت‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ج‬ ‫ت‬ ‫ئ‬ ‫ش‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ئ‬
‫ھی ھی ا کی سخت ٹش ھری اواز سن کے سے ا ھی ھڑی ہونی اسے د ھتے‬
‫لگی جو اسے گھور رہا تھآ‬

‫و۔ووہ۔۔۔۔ خلدی سے اشی کی شال کو جود پر لی یٹ گتی سنہری ایکھوں میں جھایا‬
‫سرخ ین اشکے صنط کا گواہ تھا کمزوری کے یاغث اشکے خکر آرہے تھے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 124‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫وہ وہ کنا ہویا ہے آیندہ یہ شال میں تمھارے سر سے اپری یا دیکھو ۔۔‪.‬اشکے یازوں کو‬
‫سخت گرقت میں خکڑنے وہ اشکے مٹہ پر عررایا جوف سے کا ئیتے وہ سر اینات میں‬
‫ت‬ ‫ن‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ہ گ ی‬
‫ال تی آ یں ھی کہ ہتے کو ینار ھی‬

‫زیان نہیں ہے مٹہ میں ۔۔۔اشکے چنڑے کو ییچے کی سخت گرقت میں لیتے وہ دھٹمی‬
‫ی‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫اواز میں دھاڑا نو مدشاء نے جوف سے آ یں ھولے اسے د کھا‬
‫ک‬ ‫ھ‬

‫ج۔خجی۔۔۔ یازوں اور چہرے پر موجود گرقت اسے مزید یڈھال کررہی تھی اسکا شدت‬
‫سے کائینا تھی وہ ظالم ئظرایداز کرحکا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 125‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ایندہ یہ من تھر کا سر ہالنے سے نہنر ہے دو گز کی زیان کو ہال لینا۔۔۔۔۔ اشکے‬
‫ت‬ ‫غ‬ ‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬
‫چہرے کو ھے کرنے وہ صے سے نوال ۔۔دن ھر کی تھکاوٹ تجار سے کائینا وہ یازک‬
‫وجود ۔۔اوپر سے ظلم یہ کہ وہ سٹمگر ینا ہوا تھا ایک دم یڈھال ہونے وہ اشکے کندھے‬
‫پر ڈھلکی‬

‫خانی ۔۔۔ ‪.‬اشکو نوں نےہوش ہونے دیکھ وہ جوئکا اشکے گال تھ ٹھنانے نو ایدازہ ہوا‬
‫کہ وہ اسے نہت تنز تجار ہے ایتی الپرواہی پر اسے جی تھر کر غصہ ایا خلدی سے‬
‫اشکے تجار سے ئیتے وجود کو لیتے وہ ا یتے کمرے کی طرف پڑھا‬

‫❤❤❤❤‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 126‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ہاتھ جھوڑو منرا تمان ۔۔۔ وہ اج نونی انی تھی مگر شا متے تمان کو دیکھ وہ خلدی سے‬
‫ک‬‫ی‬
‫ایدر خانے لگی مگر وہ اگے پڑ ھتے اشکی کالنی خکڑ گنا رایٹہ اردگرد د تی عررانی مگر‬
‫ھ‬

‫وہاں فرق کسے پڑیا تھا‬

‫یہ ہاتھ نو اب تمہارے مرنے پر ہی جھونے‬

‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬


‫گا ۔۔۔اسے ا یتے شاتھ یحتے وہ اسے گاڑی یں کتے نوال رایٹہ نے ایکدم جوف‬
‫سے اسے دیکھا جو یکھرے یکھرے خلتے میں ڈرای یویگ سیٹ پر ئیٹھ رہا تھا‬

‫تما۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 127‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫گ‬ ‫ئ‬ ‫س‬ ‫س‬ ‫س‬ ‫س‬ ‫ش‬
‫سسش۔۔۔تمان مت کہو منری خان۔۔۔ اگے ہوکر اشکے ہوی یوں پر ا لی‬
‫رکھتے وہ مدھم لہچے میں نوال رایٹہ نے جویک کر اشکے اس ایداز کو دیکھا‬

‫وہ تنرا سوہر ہے رانی۔۔۔ کچھ دن نہلے خان نی نی کی یات شماغت میں گوتجی مگر‬
‫وہ سر جھنکتے اسکا ہاتھ ییچھے جھنک گتی‬

‫ایتی خدود میں رہیں خان صاچب۔۔۔ وریہ ا یکے لتے اجھا نہیں ہوگا ۔۔۔۔ مٹہ ئگاڑ‬
‫ن‬ ‫ج‬ ‫ک‬‫ی‬
‫کر وہ کھڑکی سے یاہر د ھتی نولی تمان جو اشکے ہاتھ ھ کتے پر کچھ کہنا اسکا پرشکون ایداز‬
‫دیکھ اسے ایدازہ ہوا کہ رایٹہ کو تھی معلوم ہے اس ئکاح کا شاید نی خان نے ینایا‬
‫ت ھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 128‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫منری کونی خد نہیں ۔۔۔ منری خان ۔۔اشکے یازو کو جھنکے سے یکڑ کر ایتی طرف‬
‫م‬ ‫ش‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫یحتے وہ ا کی ئٹسانی پر لب رکھ گنا خانے کس اجساس کے تخت گر ان دونون کے‬
‫دل ڈھڑک ا تھے ۔۔۔۔ ا یسے حٹسے اس لمس پر ان دونوں کا دل جھوم رہا تھا رایٹہ‬
‫خاہ کر تھی اسے ییچھے یا کرشکی ۔۔۔ زرا شا ہویٹ کھو لتے وہ گہری شایس تھرنے‬
‫ا یتے ڈھڑ ڈھڑ کرنے دل پر ہاتھ رکھ گتی اشکی کلون کی جوسیو یٹھوں کے زر ئعے‬
‫اشکے جواسوں پر سوار ہورہی تھی جنکہ دوسری طرف وہ اسے محسوس کرنے حٹسے دینا‬
‫چہاں سے ی نگایہ ہوا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 129‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ی‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬
‫کچھ لمچے نوں ہی سرک گتے ًًًُ پرمی سے ھے ہونے وہ ا کے سرخ مٹمانے‬
‫ت‬ ‫ش‬ ‫چ‬‫ی‬
‫ش‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫یکھ م ئ‬
‫چہرے کو نہارنے لگا جو آ یں یچے ھی ہری شایس ھر رہی ھی ا کے ہرے پر‬
‫چ‬ ‫گ‬

‫جھکتے وہ اشکی گال پر شدت سے لب رکھ گنا‬

‫موتچھوں کی جٹھن اور ہوی یوں کا پرم گرم شا لمس ایتی گال پر محسوس کر وہ کسمسانی‬
‫اشکے سیتے پر ہاتھ رکھ گتی ۔۔۔ شایس حٹسے سیتے میں ہی ایک گتی تھی ہویٹ دای یوں‬
‫سے کنرنے وہ حٹسے ایتی ایدرونی خالت پر قانو یانے لگی‬

‫ی‬ ‫ی‬‫ئ‬ ‫ہ‬‫س‬


‫تم۔تمان ی۔نونی۔۔۔ می شی کا تی اواز سن وہ پرمی سے ھے ہوا م کرانی ظروں‬
‫ئ‬ ‫س‬ ‫چ‬‫ی‬

‫سے اسے وہاں سے تھا گتے دیکھتے لگا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 130‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫💖💖💖💖💖‬

‫ہم خا ہتے ہیں کہ اب ماہ یور اور روسنل کی شادی کردی خانے ۔۔۔۔مییٹساہ نے‬
‫ھ‬ ‫م ت‬
‫یارغب لہچے میں کہا نو شاداب خان نے ٹھناں یحتے ا کے اس ایداز کو صنط کنا‬
‫ی‬ ‫ی‬

‫ہم ماہ یور کو آیتی ئیتی ینا کر النے تھے ۔۔‪.‬نہو نہیں۔۔۔۔ شاداب خان نے سیحندگی‬
‫سے سنکو دیکھا ایکی یات پر می یب شاہ کو ماہ یور کی یات سچ لگی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 131‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ش‬
‫شاداب خان۔۔‪.‬۔ ئیتی وہ ہماری ہے ‪..‬نوں ھو کہ م رسٹہ النے یں ا تی تی‬
‫ی‬‫ئ‬ ‫ی‬ ‫ہ‬ ‫ہ‬ ‫مچ‬

‫کا۔۔۔ دامنر کے ہاتھ دیانے پر وہ کچھ سو جتے نولے شاداب خان نے ی یوری حڑھانی‬
‫اسے دیکھا‬

‫ہمارے ئیتے کی شادی ہوخکی ہے می یب ۔۔۔ ‪.‬نی نی سرکار نے حٹسے کچھ شمچھانے‬
‫کی کوشش کی‬

‫‪.‬ونی ہو کر انی ہے وہ لڑکی ۔۔۔ منری ئیتی نو عزت سے یناہی خانے گی ۔۔۔۔‬
‫می یب شاہ کی ی یوی نے فحر سے گردن اکڑا کر کہا نو مدشاء کو کچن سے لے کر ایا‬
‫روسنل سنڑھناں حڑ ھتے حڑ ھتے رکا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 132‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫ماموں خان ‪....‬یدیام وہ ہونے ہیں جنکی عزت ہو ۔۔!اور الچمدہلل منری ی یوی کی‬
‫عزت ایکی ئیتی سے کتی گنا پڑھ کر ہے ۔۔۔۔۔ اور رہی یات عزت سے ینا ہتے کی‬
‫۔‪.‬۔نو ماموں خان ہم جوشی سے نہیں مایگ رہے ایکی ئیتی کو ۔۔۔یلکہ اپ ہی اسے‬
‫ہمارے سر پر مسلط کرنے پر یلے ہیں ۔۔۔۔۔ سعلہ یار ئگاہوں سے ماہ یور کو‬
‫گھورنے اس نے سرد لہچے میں کہا وہ نو کچھ کھانے کو الیا تھا ک یویکہ اشکی خانی کی‬
‫ط نع یت حراب تھی مگر ایکی یائیں اسے اگ لگا گتی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 133‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫خد میں رہو لڑکے ۔۔۔۔ تم ہماری ئیتی کے یارے میں یات کررہے ہو۔۔۔می یب‬
‫شاہ نے اوتجی اواز میں دھاڑے مٹہ پر ہاتھ رکھ تے وہ روسنل کی ئفرت محسوس کرنی‬
‫اوپر کی طرف تھاگی اشکے ارادے حظریاک تھے جن سے وہ لوگ یاوافف تھے‬

‫اگر ایتی ہی عزپز ہے ایتی ئیتی نو ماموں خان اسے نہاں سے لے ک یوں نہیں‬
‫خانے اپ ۔۔۔‬

‫ہم اج ہی ایتی ئیتی کو نہاں سے لے خائیں گے مگر اشکے ئعد شاداب خان ہم‬
‫ی‬ ‫ن‬ ‫ی‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫م‬ ‫ت‬
‫یں جوش یں ر ہتے د گے اس دو کے کی لڑکی کے ۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 134‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ماموں خان ایتی خد میں نہیں وریہ میں ایتی خد تھول خاؤ گا ‪...‬اور جوش رکھتے والی‬
‫خدا کی زات ہے متی کے ایسان نو یسس یائیں ہی کرشکتے ہیں ۔۔۔۔ نور۔۔۔خاؤ‬
‫ماہ یور نی نی کا شامان لے او۔۔۔ اس نے مالزمہ کو اواز دی‬

‫الل۔۔۔‬

‫یسسس حرا ۔۔آج کے ئعد تم مر گتی ہمارے لتے ۔۔۔می یب شاہ نے ہاتھ اتھا کر‬
‫کہا جو شاداب خان نے حرا ینگم کا ہاتھ ا یتے ہاتھ میں لیتے دیایا جو رونے لگی تھی‬
‫۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 135‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫تھاااااہ ‪....‬گو‪.‬لی کی اواز سن وہ سب ہی جو یکے ا یتے کمرے سے اواز سنانی دی نو‬
‫وہ خلدی سے اوپر کو تھاگا ہاتھ میں تھامے دوای یوں کے ینکٹ زمین پر گرے وہ‬
‫سب ہی اوپر کو پڑھے چہاں کسی کے قہفے نو کسی کی شسکناں گوتج رہی تھی‬

‫💖💖💖💖💖‬

‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ت ی‬


‫جو منرا ہے ۔۔۔۔ وہ صرف منرا ہے ۔۔۔ میں ھی د تی ہوں م کٹسے منرے‬
‫م‬ ‫ی‬‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ج‬
‫سوہر کو مچھ سے تی ہو۔۔۔۔۔ مدشاء کی عرراہٹ سن وہ کمرے یں ایا اسے‬
‫ی‬ ‫چ‬‫م‬ ‫ش‬
‫ماہ یور کا گال یکڑے دیکھ یا ھی سے ان دونوں کو د کھتے لگا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 136‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫منرا تھا وہ جسے تم نے مچھ سے جھین لنا ہے ۔۔۔۔ اشکے ہاتھوں کو ییچھے جھنکتے وہ‬
‫اسے دھکا د یتے دھٹمی اواز میں جیجی‬

‫اسے جھ یینا خاہنا ہی کون ہے ۔۔۔تمھاری ئظروں کے شا متے اسے خاصل کرویگی اور‬
‫تم کچھ تھی نہیں کر یاؤ گی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ماہ یور ی نفر سے اسے دیکھتے تھ نکاری مدشاء‬
‫کے سرخ ہوی یوں پر قا یل شی مسکراہٹ نے یشنرا کنا ہاتھ میں موجود چنز پر گرقت‬
‫مصیوط ہونی‬

‫اس سنکے تم زیدہ تخو گی یب یا ۔۔۔ جھنکے میں اتھ تے وہ اس یند'دوق یان گتی ئفرت‬
‫تھری ئظروں سے اشکے وجود کو دیکھ وہ تمسحر سے اتنرو احکا کر اسے دیکھ تے لگی وہ جو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 137‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫مزے سے ان دونوں کو الچھتے دیکھ رہا تھا مدشاء کے سرخ ہاتھ میں یند'وق دیکھ‬
‫ت‬ ‫خ‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫وہ جوئکا۔۔۔ جنکہ ماہ یور کی آ یں ا ک یار ھر ل کی ھی‬
‫ی‬

‫تھااااااااااہ۔۔۔۔۔۔۔‬

‫خانی۔۔۔۔۔۔ گو'لی اشکے جسم میں ی یوست ہونی سرخ لہ'و اشکے سقند فراک کو داغ‬
‫‪.....‬دار کرگنا کندھے پر تھنلی شال شم یت وہ زمین پر‬

‫💞💕💞💕💞💕💞💕‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 138‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫سوخا تھا خان سے شادی کرکے تمھیں زلنل کرویگی اور روسنل خان کو اینا محیور‬
‫ت‬
‫کردویگی کہ وہ یں الق دے دے کن شاید مت کو مھاری ہنری ظور یں‬
‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫ن‬ ‫ت‬ ‫س‬ ‫ق‬ ‫ن‬ ‫ل‬ ‫ظ‬ ‫ھ‬ ‫م‬

‫ہے۔۔۔۔۔گن کا رخ اشکی خایب کرنے وہ لہو ریگ ئظروں سے اسے گھور رہی تھی‬

‫تم آیکھوں میں عح یب شی وجست یاچ رہی تھی یند پر سونی خانی نے نہلے نو چنرانی‬
‫سے اسے دیکھا اشکی یات اور ہاتھ میں موجود گن کو دیکھ اسے شارا معاملہ شمچھ آگنا‬
‫پرم سے کاریٹ پر سرخ یازک سے یاؤں رکھتی وہ ینڈ سے اپری‬

‫صروری نہیں جو تم کہو جو سوجو وہی ہو۔۔۔ کچھ چنزوں پر ہمارا احینار نہیں ہویا کچھ‬
‫چنزیں ہماری سوچ کے پرعکس ہوخانی ہیں۔۔۔۔۔ ہلکی تھلکی شی مسکراہٹ سے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 139‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫اسے دیکھتے اس نے روسنل کی ہی شال اتھا کر کندھوں پر تھنال لی اشکے پراؤن‬
‫جوئصورت یال کسی آیسار کی طرح اشکی کمر کو ڈھا یتے ہونے تھے‬

‫تم۔۔۔حینا نولنا ہے نول لو۔۔۔کونی آحری جواہش ہو نو وہ تھی ینا دو۔۔۔ہوشکنا ہے‬
‫میں تم پر پرس کھا کر وہ جواہش نوری کردوں۔۔۔۔ کچھ سخت نو لتے سے گرپز کرنے‬
‫ی‬ ‫ی‬‫ئ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫وہ سنظانی مسکراہٹ سے اسے د تے نولی تجار سے تی خانی نے اسے ا تے فریب‬
‫ھ‬
‫آنے دیکھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 140‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫منری آحری نہی جواہش ہے کہ ۔۔۔تم الکھ حین کرلو لنکن تمھیں وہ مٹسر یا ہو‬
‫ی‬‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ص‬ ‫ھ‬ ‫م‬ ‫ت‬
‫ی‬ ‫ی‬
‫۔۔۔جو منرا ہے وہ یں مرنے دم ک خا ل یا ہو۔۔۔۔ سرخ ہو یوں کو یحتے‬
‫اس نے حٹسے دعا کی وہ دعا جو ماہ یور کے ین یدن میں آگ لگا گتی‬

‫کم تخت۔۔تنری ایتی مجال نو مچھے یدعا دے گی۔۔۔۔۔ گن کی ینک شاینڈ آشکے سر پر‬
‫مارنے وہ عررانی اخایک وار پر خانی سر پر ہاتھ رکھ تے لڑکھڑانی جون کی جند ایک نویدیں‬
‫اشکی پریسانی پر اتھری لہو ریگ ئظروں میں درد کا یاپر اتھر کر مدھم ہوا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 141‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫منرے شا متے تمھاری اوقات ایک ج یویتی کی مایند ہے۔۔۔ میں خاہوں نو تمھیں‬
‫مسل کے رکھ دوں۔۔۔۔۔ مغرور ایداز میں کہتے اس نے ایک ادا سے کھلے یالوں کو‬
‫جھ نکا عرور نو اشکی ہر ادا میں جھلک رہا تھا‬

‫خخخخخ‬
‫جنا خخخ۔۔۔۔۔ خانی کے ہاتھ سے پڑنے والے ت ھنڑ نے حٹسے اشکے شارے ط یق‬
‫روسن کر د یتے گن ہاتھ سے جھو یتے مدشاء کے قدموں میں گری‬

‫ج یویتی کو تھی کٹھی ہلکے میں مت لینا ماہ یور ک یویکہ نہی ج یویتی ہاتھی کو تھی یگتی کا‬
‫یاچ تجانے کی شکت رکھتی ہے۔۔۔۔۔۔ رہی یات مسلتے کی نو میں الوارث نہیں‬
‫ہوں منرا یاپ منرے تھانی اور منرا سوہر شالمت ہے تم کوشش کرکے دیکھو تمھارا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 142‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫خال یا ئگاڑ دیں نو کہنا۔۔۔۔۔۔ اسے ییچھے کو دھکنلتے وہ ینڈ کی یائیتی سے سہارا لتے‬
‫کھڑی ہونی‬

‫وہی یاپ تھانی جنہوں نے تمھیں تھوج کی طرح سر سے ایار ت ھی نکا۔۔۔۔اور سوہر‬
‫ہاہاہاہاہاہا ۔۔۔۔۔ سوہر کہتے وہ یاگلوں کی طرح قہفہ لگانے لگی جنکہ اشکے قدم ییچھے‬
‫سنگھار منز کی طرح پڑھ رہے تھے‬

‫_\_\_\_\_\_\_\_\‬

‫تمھارے سوہر کو خلد ہی ا یتے یام کرلویگی اسے اینا ینا لویگی۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 143‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ت ی‬
‫جو منرا ہے ۔۔۔۔ وہ صرف منرا ہے ۔۔۔ میں ھی د تی ہوں م ٹسے منرے‬
‫ک‬
‫ی‬ ‫ہ‬ ‫ق‬ ‫ہ‬ ‫ی‬‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ج‬
‫سوہر کو مچھ سے تی ہو۔۔۔۔۔ مدشاء کی عراہٹ پر ما یور کا فہ گوتجا ا ک دم‬
‫اشکے فریب ہونے وہ جیجی‬

‫منرا تھا وہ جسے تم نے مچھ سے جھین لنا ہے ۔۔۔۔ اشکے ہاتھوں کو ییچھے جھنکتے وہ‬
‫اسے دھکا د یتے دھٹمی اواز میں جیجی‬

‫اسے جھ یینا خاہنا ہی کون ہے ۔۔۔تمھاری ئظروں کے شا متے اسے خاصل کرویگی اور‬
‫ت‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫تم کچھ تھی نہیں کر یاؤ گی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ماہ یور ی نفر سے اسے د ھتے ھ نکاری مدشاء‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 144‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫کے سرخ ہوی یوں پر قا یل شی مسکراہٹ نے یشنرا کنا ہاتھ میں موجود چنز پر گرقت‬
‫مصیوط ہونی‬

‫اس سنکے تم زیدہ تخو گی یب یا ۔۔۔ جھنکے میں اتھ تے وہ اس یند'دوق یان گتی ئفرت‬
‫تھری ئظروں سے اشکے وجود کو دیکھ وہ تمسحر سے اتنرو احکا کر اسے دیکھ تے لگی سر‬
‫میں اتھتی درد کی لہریں ئظرایداز کرنے اس نے پریگر پر ائگلی رکھی۔۔۔ ماہ یور کی‬
‫ت‬ ‫خ‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫آ یں ایک یار ھر ل کی ھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 145‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫تھااااااااااہ۔۔۔۔۔۔۔ آس سے نہلے خانی پریگر دیانی کہ روسنل کی یند۔وق دراز سے‬
‫ئکا لتے ماہ یور نے ایک قائ۔ر مدشاء پر کنا یندو۔ق سے ئکال سعلہ خانی کے دل کے‬
‫فریب ی یوست ہوا۔۔۔ جو‬

‫سرخ لہ'و اشکے سقند فراک کو داغ دار کرگنا کندھے پر تھنلی شال شم یت وہ زمین پر‬
‫گری ماہ یور نے چنرانی سے ا یتے ہاتھوں میں موجود گن تھر مدشاء کو دیکھا جو لہولہان‬
‫پڑی تھی‬

‫❤❤❤❤❤❤❤‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 146‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫یایا یٹہ نہیں ک یوں منرا دل خانی کی طرف سے نہت پریسان ہے۔۔۔۔ یٹہ نہیں وہ‬
‫کٹسی ہوگی۔۔یایا خلیں مل کر آنے ہیں ۔۔۔ دامل آج شمشنر خان کے یاس ایا تھا‬
‫اسکا دل نہت نےحین تھا حٹسے کچھ سخت علط ہو رہا ہو اسے ہر طرف گھین‬
‫محسوس ہورہی تھی‬

‫یاگل مت ی یو دامل۔۔۔ اتھی منری رایٹہ ئیتی سے یات ہونی ہے خانی تھنک‬
‫ہے۔۔ تم خاؤ زمی یوں پر۔۔۔ کام دیکھو ہم آج زرا آرام کر ینگے۔۔۔ شمشنر خان نے‬
‫اسے دالسہ د یتے کو کہا جنکہ ائکا اینا دل تھی ڈویا خارہا تھا سردار ئعد میں تھے مگر‬
‫ایک ئیتی کے یاپ نہلے تھے وہ ئیتی جس میں ایکی خان یستی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 147‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫دروازے کے یاہر کھڑی اوپزہ نے تمان کو تنزی سے جویلی سے یاہر خانے دیکھا‬
‫اسے نہلے سے شک تھا مگر اسکا شک اب ئقیں میں یدل رہا تھا روجنل کے شاتھ‬
‫ش‬
‫کل اس نے خلے خایا تھا مگر خانے سے نہلے وہ یہ گھتی لچھایا خاہتی تھی گاڑی کی‬
‫خانی یکڑنے وہ تمان کے ییچھے ئکلی تھی جو اب ہوسیینل کی طرف ریش ڈرای یویگ کریا‬
‫خارہا تھا‬

‫ہوسیینل میں کون ہوشکنا ہے۔۔۔۔نو کنا تمان اللہ جویلی میں کسی سے را ئطے میں‬
‫ہے۔۔۔ اگر ہاں نو منرے نوجھتے پر ینایا ک یوں نہیں۔۔۔انہیں لگا ہوگا شاید میں‬
‫اس سے ملتے خلی خاؤں گی۔۔۔۔ جود سے ہی یائیں کرنے وہ تمان کی گاڑی کے‬
‫ییچھے خارہی تھی دماغ محنلف سوجوں میں الچھا تھا خانے کون تھا ہوسیینل میں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 148‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\‬

‫تھاااااااااہ ۔۔۔۔کی آواز پر چہاں وہ سب شاکت ہونے وہی روسنل جھنکے سے اوپر‬
‫ن‬
‫تھاگا اسکا دل اتجانے جوف سے ڈھڑ کتے لگا تھا ا یتے کمرے میں ہیحتے جو م نظر آس‬
‫نے دیکھا وہ سوہان روح تھا اشکی خانی جون سے لت یت زمین پر پڑی کراہ رہی تھی‬
‫ی‬ ‫ہ‬ ‫ن‬
‫خلدی سے اشکے یاس یحتے وہ اسکا سر ا تی گود یں رکھ گنا‬
‫م‬

‫ش‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬


‫مدشاء منری خان آ یں ھولو ی\_یہ سب کٹسے ہوا۔۔۔۔۔۔ ا کی سقند پڑنی گال‬
‫تھیٹھانے وہ دنوایہ وار نوجھتے لگا یافی سب تھی اشکے ییچھے انے شا متے کا م نظر دیکھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 149‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫وہ سب شاکت و خامد نونے خانی کے ئعد ان سنکی ئظروں کا رخ منز کے یاس گن‬
‫یکڑ کر کھڑی ماہ یور پر گنا می یب شاہ نے خلدی سے اگے پڑ ھتے ماہ یور کو گلے سے لگایا‬
‫جو سہارا ملتے ہی گن تھینکتے جھپ ہی گتی کچھ گرنے کی اواز وہاں تھنلے سنانے میں‬
‫خلل یندا کرگنا روسنل نے جوتخوار ئظروں سے مڑ کر اسے دیکھا جو جور ئگاہوں سے‬
‫ی‬
‫اسے دیکھ رہی تھی اشکی سرخ ریگ آ یں د کھ اسکا دل یند ہونے لگا‬
‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫اگر منری خانی کو کچھ ہوا یا نو تمھاری خان میں ا یتے ہاتھوں سے ئکالوں گا۔۔۔۔ خانی‬
‫کو گود میں اتھانے وہ یاہر خانے سے نہلے ماہ یور کو گھورنے وجست تھرے لہچے میں‬
‫نوال تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 150‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫می یب تم ایتی ئیتی کو لے خاؤ اس سے نہلے ہم کچھ سنگین کر ئیٹھے ۔۔۔۔ شاداب‬
‫ت‬ ‫ق‬ ‫ی‬ ‫ہ‬ ‫ی‬ ‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬
‫خان نے غصہ صنط کرنے کہا اور روسنل کے ھے کے ا یں ا تی ہو کی کر ھی‬
‫ن‬ ‫ن‬

‫💕💕💕💕💕💕‬

‫اللہ۔۔۔ ماہ یور نے دامنر کو یالیا جو سیحندگی سے شاہ جویلی کے ز یتے حڑ ھتے ا یتے‬
‫کمرے میں خارہا تھا کہ اشکی ئکار پر رکا‬

‫اللہ میں نے خان کر۔۔۔۔۔۔۔ وہ نو لتے لگی کہ دامنر نے ہاتھ اتھانے اسے روکا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 151‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ہم لوگ تمھیں نہاں النے صرور ہیں مگر اسکا یہ ہرگز مظلب نہیں ہے کہ ہم لوگ‬
‫اج واال وافع تھول گتے ہیں۔۔۔ ہماری محیوری یا ہونی نو میں ہم کٹھی ایک قا یل کو‬
‫ایتی جویلی یا النے۔۔۔۔یایا خان یس خلدی سے اشکے لتے لڑکا ڈھویڈے اور یناہ دیں‬
‫اسے مچھے یہ لڑکی اب اس جویلی میں نہیں خا ہتے۔۔۔۔ می یب شاہ کو دیکھتے وہ‬
‫سیحندگی سے نوال ئظریں گھمائیں نو کچن سے جوس کے شاتھ لوازمات لے کر انے‬
‫دلٹسیں دیکھانی دی‬

‫دل۔۔ نہاں کونی مہمان نہیں آیا جو مہمان نوازی کا شامان ارہا ہے؟۔۔۔۔اتھی‬
‫اشی وقت کمرے میں خلو۔۔۔۔ نونوں کا رخ اب دلٹسین کی طرف ہوا جو اشکے کہتے پر‬
‫سر جھکا خکی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 152‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫دامنر تچے اتھی یاورجی خانے میں نہت کام پڑے ہیں۔۔۔۔ تم خاکر مٹہ ہاتھ دھو‬
‫یہ یب یک آخانی ہے۔۔۔ دامنر کی والدہ نے چنری سہی کرنے کہا مگر دامنر کے یاپر‬
‫دیکھ چپ ہونی‬

‫منری ایک یات کان کھول کر سن لے سب۔۔۔۔ آج کے ئعد منری ی یوی کسی کی‬
‫خدمت نہیں کرے گی ا یتے کام نوکروں سے کروائیں۔۔۔۔ وہ سب کو ییینہہ ئظروں‬
‫سے دیکھتے سیحندگی سے نوال اور دلٹسیں کو اوپر انے کا کہتے لمتے لمتے ڈگ تھرنے اوپر‬
‫خال گنا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 153‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ل‬ ‫ہ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن ی‬
‫انی اپ جوس لیں میں ا ہیں د تی ہوں۔۔۔۔ ماہ یور کو جوس د یتے وہ کی شی‬
‫مسکراہٹ سے نولی دامنر کی والدہ نے حقگی سے دلٹسیں کی یست کو دیکھا‬

‫💕💕💕💕💕💕‬

‫تم نے وعدہ کنا تھا کہ منری خانی کی حقاظت کروگے۔۔۔۔یہ سیٹھال کر رکھا تم‬
‫نے۔۔۔کہ کچھ دنوں ئعد ہی منری نہن منری خانی ہوسیینل میں نےشدھ پڑی‬
‫ن‬
‫ہے۔۔۔۔۔۔ ہوسیینل یچ کر وہ خلدی سے ایدر تھاگا آپریسن ھٹنر کے یاہر ہی‬
‫ت‬ ‫ہ‬
‫ہ‬ ‫ن‬
‫اسے روسنل اور شاداب خان ئظر آ گتے اشکے یاس یحتے وہ اسکا گریناں کڑنے عرایا‬
‫ی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 154‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫تمان ہوش کے یاجن لو یہ سب اخایک ہوا ۔۔۔۔ شاداب خان نے اسے ییچھے کنا جو‬
‫غصے سے تھنرا سنر ینا ہوا تھا‬

‫کس کی ایتی مجال ہونی کہ منری خانی کو گو۔لی مار دی اور آپ لوگ کہاں تھے۔۔۔ کنا‬
‫منری نہن کی نہی عزت ہے اس دن نو آپ لوگ نہت ئقین دال رہے تھے‬
‫مچھے۔۔۔کہ خانی آیکی تھی ئیتی ہے۔۔۔۔۔ تمان کا غصہ کسی طور پر کم ہونے کو‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ک‬‫ی‬
‫نہیں آرہا تھا آ یں سرخ ہو تھ نکا رہی ھی یچے ہویٹ کچھ سخت نو لتے پر جود کو‬
‫ی‬‫ھ‬ ‫ل‬ ‫ھ‬

‫روکے ہونی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 155‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫تمان خان وہ اج تھی ہماری ئیتی ہے۔۔۔۔ ہماری عزت ہماری خانی۔۔۔۔ حیتی وہ‬
‫ہ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫م‬ ‫ت‬
‫یں عزپز ہے ا تی ہی یں ھی ہے۔۔۔۔ شاداب خان کچھ پر می سے نولے‬
‫۔ا یتے میں ڈاکنر آپریسن ت ھٹنر سے یاہر ئکال وہ سب اشکی خایب م یوجہ ہونے‬

‫منری ی یوی۔۔۔۔‬

‫ئ‬ ‫م‬ ‫ئ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬


‫د یں ٹسیٹ کی خالت کافی حراب ہے ائکا جون کافی مقدار یں صا ع ہوحکا‬
‫ہے۔۔۔۔ اور گولی دل کے کافی فریب لگی ہے ہم نے تھرنور کوشش کی ہے کہ‬
‫ایکی خالت میں شدھار اخانے مگر ایکی خالت یگڑنی ہی خارہی ہے اپ لوگ دعا کریں‬
‫اگلے جوئٹس گ ھییوں میں ہوش اخانے وریہ آنی اتم سوری۔۔۔۔۔ ہم کچھ نہیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 156‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫کرشکتے۔۔۔۔۔ ڈاکنر نے ایک ہی شایس میں کہتے وہاں سے خایا مناسب شمچ ھا وریہ‬
‫ان ئییوں کے یاپرات دیکھ انہیں ڈر لگ رہا تھا۔‬

‫ت‬ ‫کھ ی‬
‫کنا مدشاء ۔۔۔۔ مدشاء کو گولی لگی ہے۔۔۔۔ اوپزہ کا مٹہ چنرت سے ال آ یں تی‬
‫ھ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫کی تھتی رہ گتی اس نے نو سروع سے ہی مدشاء کو ا یتے یاپ تھانی کے ہاتھوں کا‬
‫جھاال ینا دیکھا تھا تھر ا یسے کٹسے یہ لوگ ا یتے الپرواہی پرت گتے کہ ایکی یازک شی‬
‫خانی اب زیدگی اور موت کے ییچ جھول رہی تھی‬

‫غصے اور غم کے ملے خلے یاپرات لتے وہ وہاں سے ئکلی اسکا نورا ارادہ دامل کے‬
‫یاس خاکر اشکی اجھی خاصی کرنے کا ت ھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 157‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫💕💞💕💞💕💞💕‬

‫کنا ہوا آپ کو۔۔۔یاراض ک یوں ہورہیں ہیں اپ سب سے۔۔ وہ کمرے میں انی نو وہ‬
‫ینڈ پر یازو آیکھوں پر ر کھے لینا ہوا تھا اسے دیکھ دلٹسیں پریسان ہونی اشکے یاس آنی‬

‫دامنر شائیں۔۔۔ اسے خاموش دیکھ وہ اشکے یازو کو یکڑ کر آیکھوں سے ہنا گتی اشکے‬
‫اس غمل پر دامنر نے سرخ آیکھوں کو کھول کر اسے دیکھا اشکے نوں دیکھتے پر ہی‬
‫دلٹسیں گھنرا کر ییچھے ہونی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 158‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫مچھے شکون خا ہتے۔۔۔۔۔۔ دل ۔۔ اشکو نوں ییچھے ہیتے دیکھ وہ اشکی کالنی یکڑنے‬
‫اسے ا یتے اوپر گرا گنا ئظروں کا مرکز اسکا پریسان شا سہما چہرہ تھا شاک سے کھلی‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫آ یں ھی‬

‫د\_دا س۔شس۔شائیں ۔۔۔۔ ووو۔وہ ۔۔۔ لزرنی یلکیں جھکی سرخ گالوں پر شایا‬
‫قگن ہونی ۔۔ پریسانی میں تھی دامنر کے ل یوں کو مسکراہٹ جھو گتی ۔۔‬

‫کٹسا گزرا دن۔۔۔؟؟ اسے ا یتے اوپر لینانے وہ اشکے کالی چنری کو ہنانے اشکے ریسمی‬
‫یال سہال رہا تھا دلٹسیں نے اشکے سیتے پر سر ر کھے اشکے دل کی دھڑکن سن رہی‬
‫تھی جو کافی تنز تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 159‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫کونی جویلی میں تھا نہیں ۔۔ ماں خان کام میں مصروف تھی۔۔۔ اداشی تھرا دن تھا‬
‫حٹسے ئٹسے گزر ہی گنا۔۔۔ وہ مٹہ اشکے سیتے میں جھنانے نولی‬

‫اوہ نو منرے دل کا دن منرے ئغنر اداس گزریا ہے۔۔۔ ؟؟؟خلیں کل کا نورا دن‬
‫ہماری دل کے یام۔۔ن اشکے ینڈ پر لینانے وہ اشکے اوپر انے نوال نو دلٹسیں نے‬
‫ی‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫آ یں جی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 160‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ل‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ک می ی‬
‫دا۔۔وہ۔۔۔کھایا۔۔۔؟؟؟ مٹمنا کر ہتے وہ جی آ یں وا کرنے اسے د ھتے گے‬
‫ئظروں کا ئظروں سے ملنا تھا کہ قنامت وہ حٹسے ان جوئصورت شی آیکھوں میں کھو ہی‬
‫گنا تھا۔۔۔‬

‫ہ‬
‫کمیخت اب کھایا کون کھایا خاہے گا۔۔۔ یں نو ا کی دید کی ھوک ہے۔۔۔ ا کے گال‬
‫ش‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫م‬

‫پر لب رکھتے وہ جمار تھری اواز میں نوال دلٹسیں نے شایس روکے اسے دیکھا‬

‫چ‬‫م‬ ‫ش‬
‫میں مدد کرو۔۔۔ دامنر نے سوالٹہ ئظروں سے دلٹسیں کو دیکھا جو یا ھی سے اسے‬
‫دیکھ رہی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 161‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫شایس رو کتے میں۔۔۔ ئظریں اشکے ہوی یوں پر جمانے وہ معتی چنز لہچے میں نوال گہری‬
‫ئظریں سرخ ہوی یوں پر تھی دلٹسیں نے کچھ کہتے کو لب وا کتے ہی تھے کہ وہ اشکے‬
‫ہوی یوں پر جھکا۔۔۔۔۔‬

‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫و یسے کیتے جوش ہوگے یا تم کہ تمھاری سر سے نوجھ اپر رہا ہے ۔۔۔ وہ ڈپرے سے‬
‫چ‬‫م‬ ‫ش‬
‫گھر کے لتے ہی ئکل رہا تھا کہ شا متے سے اوپزہ اکر نولی دامل نے یا ھی سے‬
‫اسے دیکھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 162‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫م‬ ‫ش‬
‫کویسا نوجھ۔۔؟ آیکھوں پر سے گالشس ایارنے اس نے یا ھی والے سے نوجھا‬
‫چ‬

‫اوپزہ کا دل کنا اسکا مٹہ نوڑ دے‬

‫خانی۔۔نوجھ ہی تھی یا۔۔۔جوش ہوخاو تم نوجھ اپر رہا ہے تم لوگوں کے سر‬


‫سے۔۔۔ ہوسیینل میں زیدگی اور موت سے لڑ رہی ہے۔۔۔۔ غصے سے ئیتے چہرے‬
‫ت‬ ‫ک‬‫ت ی‬
‫شم یت سرخ ئظریں اشکے چہرے پر جمانے وہ اگ یگولہ ہورہی ھی آ یں ھی کہ‬
‫ھ‬

‫نہییں کو ینار تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 163‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫کنا یکواس کررہی ہو۔۔۔دماغ حراب ہوگنا ہے کنا تمھارا؟؟صیح یک نو وہ تھنک تھی‬
‫غ‬ ‫گ‬ ‫م‬ ‫ح‬ ‫ش‬ ‫ہ‬ ‫تم ھ ع ق‬
‫۔۔۔۔ یں لط می ہونی ہے۔۔۔ ا کی یات ٹسے دا ل کو اگ ہی لگا تی صے‬
‫سے اسے دیکھتے وہ نے شاچٹہ دھاڑا‬

‫ت‬
‫تمان اللہ ہوسیینل ہیں۔۔۔اور تم؟؟ تم ا یسے ینہیو کررہے ہو حٹسے یں کچھ لوم‬
‫ع‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫م‬

‫ہی نہیں ہے۔۔۔ دامل کا غصہ خانے ک یوں مگر اسے جھوٹ لگا اسے دینا میں سب‬
‫سے زیادہ دامل خان سے ئفرت محسوس ہونی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 164‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫کک۔کنا ہوا اسے۔ م۔م۔مچھے معلوم ین۔نہیں ۔۔۔۔اشکی یات سن اشکے سر پر‬
‫م‬ ‫ک‬‫م‬
‫حٹسے اشمان اگر تنروں یلے زمین کھسک گتی اسے ل طور پر ظرایداز کرنے وہ‬
‫ئ‬

‫ج یپ کی خانی لتے وہاں سے تھاگا۔۔۔‬

‫شکر ہے کہ میں جویلی کی ئیتی نہیں ہوں۔۔۔ نہاں کے لوگ نو ظالموں سے تھی‬
‫ت‬ ‫ئ‬ ‫ہ‬ ‫ی ع ق‬
‫پڑھ کر ہیں۔۔۔ ا ک لط می اسے خان سے فرت کرنے پر یور کر رہی ھی‬
‫ح‬‫م‬

‫اسے خلد از خلد وہاں سے خایاں م تھا وہ کٹسے ان ظالموں کے ییچ رہ شکتی تھی۔۔۔‬

‫اس ظالموں کے سہر میں ظالم ہی رہ شکتے ہیں۔۔۔ آہسٹہ سے پڑپڑانے وہ گلے میں‬
‫ئ‬
‫سنالر سہی کرنی گاڑی میں یٹھی اسے دور خایا تھا وہاں سے نہت دور‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 165‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬‫چنری یار دی‬
‫💕💞💕💞💕💞💕💞‬

‫رات کی یاریکی کسی کے لتے شکون کا یاغث تھی نو کسی کو نےشکون کتے ہونے‬
‫تھی رات کا ایدھنرا اسے ڈرا رہا تھا‬

‫ہ‬ ‫ج‬ ‫ھ‬ ‫م‬ ‫ہ‬


‫ماں کنا خانی یں ھوڑ خانے گی۔۔۔؟؟ ماں اللہ مار ڈالے گے ما یور کو۔۔۔ ماں‬
‫سرکار ہم کنا کریں ۔۔۔ان لوگوں کے دلوں میں نہلے ہی ہمارے لتے کیتی یدگمایناں‬
‫ہیں ۔۔۔۔ ماں ہم کنا کر ینگے۔۔۔ نی نی سرکار کی گود میں سر ر کھے وہ نےدھنانی‬
‫ش‬ ‫ت‬ ‫ک‬‫ت ی‬
‫میں پڑپڑا رہی ھی آ یں صنط سے سرخ ہورہی ھی نی نی سرکار نے ا کے یالوں‬
‫ھ‬

‫میں ہاتھ ت ھنرا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 166‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫دعا کرو منری خان۔۔۔ سب تھنک ہوخانے گا۔۔ اس سے زیادہ وہ کچھ کہہ ہی یا‬
‫شکی۔۔۔ وہ جود تھی پریسان تھی وہ ایکی تھاتجی ہونے کے شاتھ ا یکے لخت خگر کی‬
‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫ی یوی تھی تھی کیتے شالوں ئعد انہیں ایتی نہن کو د تے کی خاہ ہونی ھی دل یں‬
‫ت‬

‫ایک امند شی خاگی تھی کہ شاید اج وہ ایتی دل عزپز نہن کو مل شکیں گی‬

‫ہللا کرے مدشاء تھنک ہوخانے ۔۔۔۔خدا کرے وہ ہم دو خایدانوں کو ایک کرنے کی‬
‫وجہ یتے۔۔۔ خانی کرے وہ خانی حٹسے کام کر دیکھانے۔۔ ا یکے دل سے نےشاچٹہ‬
‫دعا ئکلی اس یار شاید ا یکے درمنان سب تھنک ہوخایا۔۔۔‬

‫💞💕💞💞💕💞💕‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 167‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫ہماری ئیتی۔۔۔ ہماری خانی۔۔۔۔ کس نے ہماری ئیتی کو ئفصان نہیجانے کی حرت‬


‫کی۔۔۔ شمشنر خان کی ج نگاڑنی آواز پر چہاں نےشدھ ئیٹھا روسنل ایکی طرف پڑھا وہی‬
‫شاداب خان نے ایک ئظر ا یتے تھانی کے غصے سے سرخ چہرے کو دیکھا‬

‫یایا خان ۔۔۔ روسنل نےشاچٹہ ہی ان سے لگا اسکا یہ ایداز شمشنر خان کو کسی‬
‫انہونی کا اجساس دال گنا‬

‫روشی کنا ہوا ہے۔۔۔۔ انہیں جھویا شا روسنل یاد ایا وہ چب تھی نہت زیادہ درد‬
‫میں ہویا نو ا یسے ہی ا یکے گلے سے لگ خایا تھا اسکا کندھا تھیٹھانے انہوں نے اسے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 168‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ہمت دی شاداب خان نے جور ئگاہوں سے شسر داماد کو دیکھا جو شاید اسے تھول‬
‫گتے تھے نو کنا انہیں امند تھی کہ ائکا ت ھانی ان سے ملے گا۔۔۔‬

‫اتھی وہ کچھ کہنا کہ ڈاکنر یاہر ئکلی۔۔ایداز میں یدامت تھی جھکی ئظروں ستی‬

‫سوری شی از نو مور۔۔۔ ۔۔وہ ایکسی یٹ کررہی تھی ا یسے میں ایکو تجایا نہت مسکل‬
‫تھا۔۔۔وہ ئٹسہ ورایہ ایداز میں نولی روسنل کو لگا حٹسے کسی نے ایک یل میں اسے‬
‫عرش سے فرش پر ال ی نکا ہو ۔اتھی نو جوسناں اس نے سہی سے محسوس تھی نہیں‬
‫کی تھی کہ نہلے ہی جوسناں اس سے روتھ گتی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 169‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫اسے لگا اشکی زیدگی وہی تھم گتی ہے ۔۔ اسے ایتی شایس رکتی ہونی محسوس ہونی‬
‫ی‬ ‫ی‬
‫نے احینار ہی وہ لڑکھڑا کر ایک قدم ھے ہوا‬
‫چ‬

‫ڈاکنر اتھی مڑی ہی تھی چب تمان کے ییچھے کھڑا لڑکا اگے ایا‬

‫ڈڈاکنر می۔منری۔۔وا۔وائف۔۔وہ۔۔۔کٹسی۔۔ہ۔ہیں؟؟؟ وہ لڑکا کافی گ ھنرایا ہوا تھا‬


‫ڈاکنر اشکی یات پر یلتی ایک یل کو ایکی آیکھوں میں الچھن یندا ہونی‬

‫اپ دونوں میں سے ولند کون ہے ۔۔؟؟؟ ڈاکنر کے نوجھتے پر وہ لڑکا اگے ایا سب‬
‫ایکی خایب م یوجہ ہونے ائکا نورا وجود نو حٹسے کان ین گنا تھا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 170‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫میں ۔۔۔۔ وہ لڑکا گ ھنرانے ہونے نوال‬

‫انی اتم سوری مشنر روسنل یٹم سے کچھ مس ایڈرسیینڈیگ ہوگتی ایکی وائف اتھی ایڈر‬
‫اوپزورسن ہیں ۔۔۔ ایکو ہوش آحکا ہے کچھ ہی دپر میں اپ ان سے مل شکتے ہیں‬
‫۔۔۔۔‬

‫اینڈ مشنر ولند ۔۔۔سوری نو سے ۔نور وائف از نو مور ۔۔۔روسنل سے کہہ کر وہ اس‬
‫لڑکے کی طرف مڑی ۔۔۔ان سنکو نو ایک یل کے لتے ئقین ہی یا ایا ایک لمچے میں‬
‫ڈاکنر نے ایکی خان ئکال دی تھی ۔۔وہ کتی وقت یک وہاں شاکت کھڑا رہا ۔۔‬

‫💕💕💕💕💕💕💕‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 171‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫کدھر ہے وہ کلموہی ۔۔۔ جس نے ہماری نونی کو جوٹ نہیجانے کی حرت کی ۔۔۔‬


‫ت‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ی ن‬
‫خان نی نی جھڑی اتھانے ڈھاڑنی شاہ جو لی جی ھی ماہ یور جو ا ھی صوقے پر اداس‬
‫ی‬
‫ک‬ ‫گ‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ئ‬
‫شی ھی ھی ھنرانے اتھ ھڑی ہونی ۔۔‬

‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫تم نے ہماری نونی کو جوٹ نہیجانی ۔۔۔اشکے یالوں کو یحتے خان نی نی ہت صے‬
‫غ‬ ‫ن‬

‫میں لگ رہی تھی سور سن سٹھی یاہر انے تھے ییچے خان نی نی کو ماہ یور کا مٹہ اور‬
‫یال دنوچے دیکھ وہ سب ییچے انے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 172‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫کلموہی ہمھیں نہلے ہی معلوم تھا کہ تنری ی یت میں کھوٹ ہے ہمارے نونے پر‬
‫ق نصہ جمایا خاہتی تھی ڈاین ۔۔۔ ارے تنری کنا اوقات ہے منرے نونے کے‬
‫ت‬ ‫ئ‬ ‫ک‬‫ل‬
‫شا متے یا نو پڑھی ھی یا نو جو صورت ۔۔۔ کدھر سے جوڑ ئینا تھا م لوگوں کا ۔۔۔جو نو‬
‫نے ا یتے جواب سجا لتے ۔۔۔ ہیں ۔۔۔ اشکے یالوں کو جھ نکا دے کر اسے صوقے پر‬
‫تھینکتے خان نی نی نے جھڑی اشکی کمر پر ماری‬

‫سب ہی مرد کام پر ئکلے تھے جنکہ جوائین تماشا دیکھ رہی تھی وہ خاہتی نو روک شکتی‬
‫تھی مگر ایکی ئیتی کی حرکت کی وجہ سے وہ سٹھی سرمندہ تھے اشی لتے کونی اگے یا ایا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 173‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫خجان۔ب۔نی نی ہہ۔ہم۔۔۔ ماہ یور نے کچھ کہنا خاہا چب شا متے سے تھاری ہاتھ‬
‫کے پڑنے والے تھنڑ نے اشکے جواس گھما دنے سب نے مٹہ پر ہاتھ رکھا یایٹہ ینگم‬
‫کو وہاں دیکھ سٹھی چنران تھے ک یویکہ نی نی سرکار سے علیجدگی کے ئعد انہوں نے ہر‬
‫خگہ ایا خایا یند کردیا تھا لنکن اج ماہ یور کی حرکت نے انہیں نہاں انے پر محیور کردیا‬
‫ت ھا‬

‫اگر تمھیں روسنل خا ہتے تھا نو ایک یار یس ایک یار ہم سے کہتی ماہ یور ۔۔۔ ہم دینا کی‬
‫ہر جوشی تمھارے قدموں میں ڈھنر کرد یتے لنکن اج جو تم نے کنا ۔۔ وہ یاقایل‬
‫ق یول ہے ۔۔۔ ہماری ئیتی ہماری خان ہے ۔۔۔ تمھاری تھی نو نہن تھی محیت میں‬
‫اینا ایدھی ہوگتی کہ رسیوں کا لجاظ تھول گتی تم ۔۔۔۔ تھانی خان سے میں تمھارا ہاتھ‬
‫ما یگتے انے والی تھی لنکن مچھے اقسوس ہورہا ہے کہ میں نے ایسا سوخا ہی ک یوں ۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 174‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫غصے کی شدت سے ائکا نورا جسم کایپ رہا تھا ایکی اواز آہسٹہ مگر نےخد سرد تھی کہ‬
‫ماہ یور نے خلق پر کرنے ایسو صاف کتے وہ وافع سب کچھ تھول خکی تھی اسے نو‬
‫یس ایتی محیت خاصل کرنی تھی‬

‫انی م۔مچھے معاف کردیں ۔۔۔۔ یایٹہ ینگم کے ہاتھ یکڑنے وہ گڑگڑانی‬

‫اگر خانی نے تم ھیں معاف کردیا نو ہم تمھیں معاف کردیں گے ماہ۔۔۔مگر اس سے‬
‫ہ‬ ‫ہ‬
‫نہلے ایتی سکل یں مت د کھایا ک یویکہ چب چب م شا متے اؤ گی یں ہماری‬
‫ھ‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫م‬

‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬
‫ئیتی کی دشمن لگو گی ۔۔۔۔انہون نے اہسٹہ سے اشکے ہاتھ ھے کرنے اسے صاف‬
‫لفظوں میں ینایا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 175‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫نی نی آپ خارہی ہیں ۔۔۔ ماہ یور کے اوپر خانے ہی صوفٹہ شاہ (ماہ یور کی ماں )نے‬
‫ی‬‫ئ‬
‫نوجھا نو یایٹہ ینگم نے سر ئفی میں ہالیا اور شال سہی کرنی صوقے پر ھی خان نی‬
‫ٹ‬
‫ٹ‬ ‫ی‬‫ئ‬
‫نی کے پراپر خا ھی‬

‫ہمھیں آپ لوگوں سے کونی شکوہ نہیں تھانی یا ہی ہم تخوں کے لتے پڑوں سے‬
‫لڑانی کریا یسند کرنے ہیں ۔۔۔۔ یایٹہ ینگم نے نہایت ہی شادہ لہچے میں انہیں ینایا‬
‫وہ سٹھی ہٹستے مسکرانے ایکی خدمت میں لگ گتی جنکہ دلٹسیں وہی ا یکے یاس‬
‫ئ‬
‫یٹھی تھی ہوسیینل سے فون احکا تھا کہ خانی تھنک ہے اشی لتے وہ سب پرشکون‬
‫تھے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 176‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫یہ ہماری گڑیا ہے یا ماں خان ۔۔۔ دلٹسیں کو محیت یاش ئظروں سے دیکھتے یایٹہ‬
‫ینگم نے خان نی نی سے نوجھا جو سر اینات میں ہال رہی تھی‬

‫ایکو یٹہ ہے دلٹسیں ۔۔۔ چب اپ جھونی تھی نو دامنر سے نہت خگڑنی تھی خاص‬
‫کر اشکے یال نوخا کرنی تھی جو انہیں نہت عزپز تھے ۔۔ اشی لتے وہ ایکو ج نگلی یلی‬
‫کہنا تھا ۔۔۔۔ یایٹہ ینگم نے مسکرانے لہچے میں تخین کی یات جھنڑی نو دلٹسیں نے‬
‫مٹہ ئگاڑا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 177‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫کنا تھٹھو اگر میں ج نگلی تھی نو وہ تھی یاگڑ یال تھا ۔۔۔۔ کٹسے منرے ییچھے پڑا رہنا تھا‬
‫۔۔۔۔ ہر وقت یسس منرے سر ہونے تھا ۔۔۔ دل یہ کردو ۔دل وہ کردو ۔۔۔ وہ‬
‫اردگرد کا ہوش تھالنے نولی خارہی تھی کہ شاینڈ سے انی اواز پر اشکی خلتی زیان رکی‬
‫اس نے جور ئگاہوں سے دامنر کو دیکھا جو اسے گھوری سے نوازنے تھٹھو سے مل رہا‬
‫ت ھا‬

‫وہ نو میں اج تھی کریا ہوں دل ۔۔۔۔۔‬

‫ن‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ت‬


‫ہاں تھتی اب نو آئکا جق ہے ہماری یجی کو ینگ کرنے کا ۔۔۔۔ یایٹہ گم نے‬
‫ی‬

‫ان دونوں کو سرپر ئظروں سے دیکھا دامنر سر پر ہاتھ ت ھنرنے وہاں سے خل دیا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 178‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫خاو تچے اسے یانی وانی کا نوجھ آؤ ییجارہ ت ھک کر ایا ہے ۔۔۔ خان نی نی نے سفقت‬
‫سے اشکے سر پر ہاتھ تھنرنے کہا نو وہ مسکرانی کچن سے یانی لتے ز یتے جھڑنے لگی‬

‫سنا ہے محیوب ی یوی کی ایک مسکراہٹ شاری تھکن دور کرد یتی ہے ۔۔ یایٹہ ینگم‬
‫ن ی‬
‫اسے ییچھے سے جھنڑیا یا تھولی دلٹسیں سرمگیں مسکراہٹ سے ا ہیں د تی اوپر کو‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫تھاگی‬

‫ارے ارے دھنان سے ہاہا۔۔۔۔ اسے تھا گتے دیکھ وہ ہٹستے لگی انہیں وہ یناری‬
‫شی تجی نہت یناری لگی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 179‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫💕💕💕💕💕💕‬

‫منری نہن کے فریب مت خایا ۔۔۔۔ وہ غصے سے دیدیانے سندھا مدشاء کے روم‬
‫میں گھسا چہاں اتھی اتھی روسنل اتنر ہوا تھا اشکی اواز پر سخت یاپرات سے اسے‬
‫گھورنے لگا‬

‫تنری نہن منری ی یوی ہے شمچھا نو ۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 180‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ہاں جسکا نو جنال نہیں رکھ سکا ۔۔۔۔ دامل نے خانی کے سر پر لب رکھتے گہرا طنز‬
‫م‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ک‬ ‫ق‬ ‫ت‬ ‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬
‫مارا مدشاء نے سر ھے کرنے مٹہ موڑ لنا اسے ا ھی ل خال سی سے یں لنا‬
‫تھا ۔۔۔‬

‫ن‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫ہ‬


‫م وہی ہن جسے ۔۔۔۔‬

‫یلنز ۔۔۔۔۔ روسنل کو دیکھ وہ میت تھرے لہچے میں نولی اشکو جود سے مٹہ موڑیا‬
‫دیکھ اشکے دل میں کنلیں شی جٹھی ۔۔۔وہ ایتی یاراض تھی کہ اسے دیکھنا یک گواراہ‬
‫نہیں کررہی تھی ؟؟ اشکی یاراصگی خاپز تھی تھی ۔۔وہ تھانی ہوکر اشکے شاتھ علط‬
‫کرخکے تھے ۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 181‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫سہی ۔۔۔ غصے سے ان دونوں کو دیکھتے وہ ا لتے قدموں وہاں سے یلنا کہ خانی کی اواز‬
‫پر اشکے ہویٹ مسکرانے‬

‫م‬
‫خخخ۔خان یلنز رک خائیں ۔۔۔ مچھ۔مچھے سویا ہے ۔۔۔ دامل کو کمل طور پر ئظرایداز‬
‫کرنے وہ اس سے مجاظب ہوا روسنل نے مڑ کر جنانی ئظروں سے دامل کو دیکھا جو‬
‫شاید نہن کی نےرجی سے ہی یڈھال ہوحکا تھا‬

‫منری نہن کا جنال رکھنا ۔۔۔۔روسنل کے کندھے پر ہاتھ رکھ کر وہ اہسٹہ سے نوال اور‬
‫وہاں سے خال گنا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 182‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫ش‬
‫کویسی قلم ینانی ہے ۔۔۔۔؟؟ روسنل نے سوالٹہ ئظروں سے اسے دیکھا جو یا ھی‬
‫چ‬‫م‬

‫سے اسے دیکھ رہی تھی‬

‫یندو۔قیں اتھا کر کنا یایت کریا خاہتی تھی تم لوگ ۔۔۔ تم لوگ ہی ئٹس مار خان ہو‬
‫؟؟؟ ہم مر گتے ہیں ؟؟؟ روسنل نے سیحندگی سے نوجھا مدشاء نے دکھ سے اسے‬
‫دیکھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 183‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫لگنا ہے منرے زیدہ تحتے پر ایکو جوشی نہیں ہونی اشی لتے ایسی یات کررہے ہیں‬
‫۔۔۔ وہ حقا ہونی نولی روسنل نے لب دیانے اسے دیکھا وہ لمچے یاد کرنے اسکا دل‬
‫تھینا تھا اور جناب کہہ رہی ہیں کہ اشکے درد سے اسے فرق نہیں پڑیا ۔۔‬

‫جوشی نو ہونی ہے جسکا اظہار کریا اتھی تمھاری یٹھی شی خان کو ئکل نف میں ڈال د ئگا‬
‫۔۔۔اس لتے اتھی تمھارے لتے نہنر نہی ہے کہ چپ خاپ لیتی رہو ۔۔۔۔۔دونوں‬
‫ہاتھ اشکے گرد جمانے وہ اس پر جھکتے دایت ئٹس کر نوال مدشاء نے مٹہ ینانے‬
‫ی‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫آ یں جی‬

‫💕💕💕💕💕💕💕‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 184‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫اللہ ۔۔۔ یہ اواز کہاں سے انی تھی انہوں نے غور کنا نو شاداب خان کی اواز تھی جو‬
‫نہ ع ق‬
‫ا یکے شاتھ ہی ااا ئیٹھے تھے شمشنر خان کو لگا ا یں لط می ہونی ہے‬
‫ہ‬

‫ہمھیں معاف کردیں۔۔۔ دور تھے نو یات الگ تھی لنکن چب وہ شا متے انے نو ائکا‬
‫نوں احیتی ین خایا ان سے پرداست یا ہوا تھا احر کار انہوں نے ایا کی دنوار کو گرا دیا‬
‫تھا شمشنر خان نے ینا کچھ کہے ا یکے گلے لگے شالوں سے پڑ یتے دل کو حین ایا تھا‬

‫کہیں یا کہیں انہیں ا یتے جھونے تھانی کی صرورت تھی جو ان سے خار کھانے ئیٹھا‬
‫ت‬ ‫ی‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ہ‬ ‫ع ق‬
‫تھا لط می نے ا یں ا ک دوسرے سے اینا دور کردیا تھا کہ خاہ کر ھی وہ دونوں‬
‫ایک دوسرے سے دور ہونے خلے گتے تھے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 185‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫ہمھیں تھی معاف کردو جھونے ۔۔۔ ایکی ئٹسانی پر لب رکھ تے وہ تم آیکھوں سے‬
‫نولے تمان نے یہ م نظر دیکھ وہاں سے خل دیا‬

‫نہیں تھانی خان ہماری علطی ہے ۔۔۔ شاداب خان نے غقندت سے ا یکے ہاتھ‬
‫جو متے کہا شمشنر خان نے مسکرانے ا یکے یالوں میں ہاتھ ت ھنرا‬

‫منرا تھانی منری خان ہے ۔۔۔ وہ دونوں ایک شاتھ نولے تھر دونوں ہی ہٹس د یتے‬
‫سروع سے ہی ایکی یائیں ایک دوسرے سے ملتی تھی ایک وقت یہ وہ دونوں ہی‬
‫ایک ہی یات نو لتے تھے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 186‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫اکنلے اکنلے مخیییں یایتی خارہی ہیں ۔۔۔روم سے ئکلتے دامل نے یہ سب دیکھا نو ا یکے‬
‫فریب انے نوال‬

‫آخاؤ تم تھی ۔۔۔ شاداب خان نے اشکے گلے میں ہاتھ ڈال کر اسے گلے سے لگایا‬
‫جوسناں دسنک دے رہی تھی نو کنا کہانی احینام کی طرف خارہی تھی‬

‫💕💕💕💕💕💕💕‬

‫خ۔خان۔۔۔ کچھ یاد آنے پر وہ اہسٹہ سے اسے ئکار گتی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 187‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ش‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫ہ‬
‫مم۔۔۔۔ اشکے یالوں کو سہالنے وہ پرمی سے نوجھتے لگا مگر ا کی یات سن کر اسکا‬
‫دماغ گھوما‬

‫میں خان جویلی کے لوگوں سے نہیں ملنا خاہتی ۔۔۔۔ اس نے تم اواز میں کہتے‬
‫سرخ ایسو سے لنرپز ئگاہوں سے اسے دیکھا‬

‫ک یوں ۔۔۔ کنا شادی کے ئعد یییناں ا یتے گھر والوں سے نہیں ملتی ؟؟؟ اشکی‬
‫سنہری آیکھوں پر لب رکھ تے وہ پرمی سے نوجھتے لگا وہ غصہ کریا نہیں خاہنا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 188‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫وہ شادی ہونی ہے یا ۔۔میں نو ونی کی گتی تھی ۔۔۔ وہ کرب تھرے لہچے میں نولی نو‬
‫روسنل کا دل یسیجا‬

‫منری خان ۔۔ تم ایسا کچھ مت سوجو یہ سب ایک کھنل تھا کہ شاید ہمارا خایدان‬
‫ھ‬ ‫م‬ ‫ت‬
‫ایک ہوخانے ۔۔۔۔ تمان نے ہی راصی کنا تھا یایا خان کو ۔۔۔ کہ یں ونی کردیں‬
‫ک یویکہ وہ تھی خاہنا تھا کہ ہمارا خایدان ایک ہوخانے ۔۔۔۔۔ اس نے کمزور شی‬
‫ی‬
‫دالیل دی مدشاء نے آ یں پڑی کتے اسے د کھا‬
‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫نو کنا مچھ پر ونی کا دھٹہ لگایا صروری تھا ؟؟؟ ایسو آیکھوں سے نہتے یکٹہ یگونے لگے‬
‫اسے وہ یل نہیں تھولے تھے چب اشکے ا یتے یل میں غنر ہو گتے تھے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 189‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫مدشاء ۔۔۔رو مت ۔۔۔منرے دل دکھنا ہے ۔۔۔۔ اشکے ایسو ل یوں سے حیتے وہ‬
‫ک‬‫ی‬
‫تھاری اواز میں نوال مدشاء نے آ یں یند کرکے اسے ٹسے وہاں سے خانے کا کہا یہ‬
‫ح‬ ‫ھ‬

‫اشارہ تھا کہ وہ اس وقت اکنلی رہنا خاہتی ہے‬

‫💕💕💕💕💕💕‬

‫یاگڑ یال ہاں۔۔۔؟ وہ اتھی دروازے سے ایدر داخل ہونی تھی کہ دامنر نے اسے‬
‫جھنکے سے دنوار سے لگانے اس پر یادل کی طرح جھایا دلٹسیں نے چنرانی سے‬
‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫آ یں پڑی کتے اسے د کھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 190‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫و۔وہ یت۔نو ا یسے ہی۔۔۔مٹہ سے ئکل گنا ۔۔۔۔ وہ سرمندہ ہونی نولی جنکہ دل نو‬
‫یلکل تھی سرمندہ یا تھا‬

‫کونی یات نہیں ۔۔۔ دامنر نے اشکے سرخ ہوی یوں کو دیکھتے مسکرا کر کہا دلٹسیں کو‬
‫چنرت ہونی تھال ا یسے کٹسے وہ سحص کسی کی خان تحسی کردے‬

‫لنکن اب انہیں نوی یوں سے منرے لتے ینارے سے القاظ ئکلتے خا ہتے ۔۔۔‬
‫اوکے۔۔۔ اشکے سرخ ہوی یوں کو ائگلی سے جھونے نوال ئظریں اشکی کھلی آیکھوں پر‬
‫ت ھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 191‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫مم۔میں ۔‬

‫یکری نہیں منری خان۔۔۔ ینارے القاظ کہو حٹسے کہ خان جند ۔۔خانی اور تھی نہت‬
‫سے القاظ ہیں ۔۔۔۔ اسے میں میں پر ا یکتے دیکھ وہ مزاچٹہ ایداز میں نوال ان لفظوں‬
‫پر دلٹسیں نے ائگلناں ج نکانے اسے دیکھا دل ہی دل میں اسے کوستی وہ سر ہال‬
‫گت ی‬

‫سر یاج۔۔۔ اسے دیکھ تے وہ سنریں لہچے میں نولی کہ دامنر کو وہ شادہ شا لفظ تھی دل‬
‫کے نےخد فریب لگا اشکے مزید فریب ہونے وہ اشکی گال پر جھکا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 192‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫جی سریاج کی ملکہ ۔۔۔وہ اس قدر دل لٹھانے والے ایداز میں نوال کہ دلٹسیں نے‬
‫مسکرانے اسے دیکھا۔‬

‫)ہانے کنا ایداز تھا منرا اینا دل اس پر قدا ہونے کو خاہ رہا(‬

‫اپ کٹھی یدل نو نہیں خانے گے یا ؟؟؟ دلٹسیں نے دل میں موجود خدسہ ظاہر‬
‫کنا دامنر نے کچھ یل اسے دیکھا‬

‫یدل خاؤں گا ۔۔۔۔ اسکا جواب سن دلٹسیں کی شایس ایکی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 193‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫اتھی ایتی محیت ہے ئعد میں اس سے تھی زیادہ ہوخانے گی ۔۔۔ وہ اشکے ما تھے پر‬
‫لب رکھتے محیت سے نوال دلٹسیں نے شکھ کا شایس لنا ایک گہری مسکان نے اشکے‬
‫ہوی یوں پر اخاطہ کنا‬

‫کہ اینا عسق تم پر تمام کردیا ہے‬

‫کہ اب جو تھی ہو تم ہو ۔۔۔۔‬

‫ئقلم ۔۔۔۔۔گل‬

‫۔۔۔۔۔۔۔‬

‫💕💞💞💕💕💕‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 194‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫مدشاء۔۔۔ وہ اشکے یاس ایا ۔۔۔ جو یاراض یاراض شی لیتی تھی کیتے دنوں سے وہ‬
‫سب اشکی نےرجی دیکھ رہے تھے ہوس یینل سے اسے خان جویلی الیا گنا تھا جس‬
‫پر اس نے نہت واویال مجایا تھا مگر شاداب خان تھی ایتی قٹملی کے شاتھ وہی ا خکے‬
‫تھے‬

‫ہ‬ ‫ک‬ ‫ش‬ ‫ت‬ ‫ک‬


‫ایتی یاراصگی اجھی نہیں ہونی منری خان۔۔۔ تھال ہم ھی مھارا پرا خاہ تے یں‬
‫ٹ‬

‫۔۔۔۔اشکے ہاتھ کی یست پر لب رکھتے وہ اسے دیکھ تے لگا جو تم آیکھوں کو میچے ہونی‬
‫تھی لنکن یند آیکھوں سے تھی ایسو ینک رہے تھے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 195‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫پرا خاہا ہو یا یا خاہا ہو لنکن پرا نو ہوگنا یا اللہ ۔۔۔ہمھارا مان نو نوٹ گنا یا ۔۔۔ ہمھیں‬
‫وہ دن نہیں تھولنا چب آپ نے ہمھارا ہاتھ جھ نکا تھا ۔۔۔۔ زجم تھرنے لگے تھے‬
‫سنکی نوجہ سے وہ تھنک ہورہی تھی مگر اشکے اور خان جویلی والوں کے درمنان ایک‬
‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ت‬ ‫خ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫اید ھی شی دنوار ا کی ھی جسے وہ گرایا یں خاہ رہی ھی‬

‫کنا منرا تجہ ا یتے یاپ کو معاف نہیں کرشکنا ۔۔۔؟؟؟ شمشنر خان نے اشکے سر پر‬
‫ہاتھ تھنرنے کہا نو وہ جو کب سے دل میں درد جھنانے ہونے تھی یاپ کا سہارا ملتے‬
‫ہی تھوٹ تھوٹ کر رو پڑی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 196‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫یایا خانی۔۔۔ ہم۔۔ہمھیں سرمندہ یا کریں ۔۔۔۔ نےتجاشا رونے خانے اسے کس‬
‫چ‬‫م‬ ‫ش‬
‫یات کا دکھ تھا وہ سب ھ تے سے قاصر تھے تمان نے اگے پڑھ کر اسے ا یتے‬
‫شاتھ لگایا تھال کب ان لوگوں نے اسے اینا رونے دیکھا تھا ۔۔۔۔‬

‫منرا تجہ خلدی سے تھنک ہوخانے ۔۔۔۔ شمشنر خان نے جھک کر اشکے ما تھے پر‬
‫لب رکھتے وہاں سے خل د یتے ا یکے خانے ہی دامل ایدر ایا اور تمان کے شاتھ وہی‬
‫اشکے یاس یک گنا‬

‫خانی خلدی سے تھنک ہوخاو تھر تم نے گھڑولی نہیں اتھانی ؟؟؟ دامل نے تمان‬
‫کو اشارہ کرنے مدشاء کو دیکھا جو مٹہ کھولے اسے دیکھ رہی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 197‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫گھڑولی ۔۔۔کک۔کنا مظلب اپ لوگوں نے شادی کرلی ۔۔۔ منرے ئغنر ۔۔۔۔اشکی‬
‫چنرانی کسی طور پر کم نہیں ہورہی تھی مٹہ تھا کہ یند ہونے کو نہیں ارہا تھا‬

‫نہیں منری خان۔۔۔ اتھی کر ینگے یا ۔۔۔۔اتھی قل خال منری شادی تھر خاہے‬
‫دامل کرل نگا ۔۔۔ تمان نے مدشاء کے یازک ہاتھوں کو دیکھا اشکی یات سن دامل کا‬
‫مٹہ ینا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 198‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫زلنل تھانی خان ۔۔۔ اپ ۔۔۔۔ وہ کہتے کہتے رکا دماغ میں تنزی سے کچھ کلک ہوا‬
‫اوپزہ ہاں اس نے اس دن کے ئعد اوپزہ کو نہیں دیکھا تھا کہاں تھی وہ ؟؟؟ خانی‬
‫کی ییٹسن کی میں نو وہ اوپزہ کو تھول ہی حکا تھا‬

‫سرم کرو میں پڑا ہوں تم سے ۔۔۔۔ تمان نے اسے مصیوغی گھورا جو سوجوں میں‬
‫مگن تھا تمان کی یات پر اس نے مدشاء کو دیکھا اور وہ دونوں ہی قہفہ لگا کر ہٹس‬
‫پڑے‬

‫ک‬‫ی‬
‫تھانی سرم کنا ہونی ہے ؟؟؟ ہٹستے ہٹستے مدشاء نے آ یں صاف کرنے نوجھا‬
‫ھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 199‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫وہی جو تم دونوں کو اتھی نہیں آرہی ۔۔۔۔ تمان نے مٹہ ینانے کہا اور اشکے سر پر‬
‫ینار کرنے وہاں سے خل دیا‬

‫💞💕💞💕💞💕💞💕💞‬

‫اللہ خانی کو اپ نے کنا کہا ہے وہ نو مچھ تھی یات نہیں کررہی ۔۔۔۔ رایٹہ روسنل‬
‫کے یاس انی مگر وہاں روسنل نہیں تمان کو دیکھ وایس خانے لگیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 200‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫رکو ۔۔ کنا ہم نے تمھیں خانے کا کہا ؟؟؟ اشکی کالنی یکڑنے وہ روغب دار لہچے میں‬
‫نوال نو رایٹہ نے مڑ کر اشکے شا متے سر جھکانے کھڑی ہوگتی اشکے ایداز پر تمان نے‬
‫س‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ت‬
‫لب یحتے م کراہٹ روکی‬

‫منارک ہو ۔۔۔ کچھ دپر اسے دیکھتے کے ئعد وہ نوال‬

‫چنر منارک لنکن کس جوشی میں ۔۔۔۔ سر اتھانے وہ سوالٹہ ایداز میں نوجھتے لگی‬
‫تمان نے ایک قدم اشکی خایب پڑھانے ان دونوں میں موجود قاصلے کو شمیینا خاہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 201‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫اپ منری ہوخاینگی اس جوشی میں ۔۔۔۔ ۔۔ اشکے سر پر چنری کو پراپر کرنے وہ‬
‫مسکرانے لہچے میں نوال آیکھوں میں عح یب شی جمک لتے وہ رایٹہ کے چہرے کو دیکھ‬
‫رہا تھا رایٹہ نے ہلکی شی مسکراہٹ سے اسے دیکھا‬

‫میں نو سروع سے ایتی تھی ۔۔۔اب تھی ایتی ہوں اور ہمٹسہ ایتی ہی رہوں گی‬
‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫مچ‬ ‫ش‬
‫۔۔۔۔ رایٹہ نے مٹہ ینانے کہا شاید وہ اشکی یات ھنا یں خا تی ھی‬

‫تھر میں ائکا ہوخاؤئگا۔۔۔ وہ اشکی گال پر ائگلی مسس کرنے نوال جو اب مزید سرخ‬
‫ہورہی تھی گالنی لب ہلکے سے لرزے ۔۔۔ رایٹہ نے سرخ چہرے شم یت ئظریں‬
‫ہی جھکا لی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 202‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫نہلے کس کے تھے ؟؟؟ ہانے وہ ایتی معصوم یت سے نوجھ رہی تھی کہ تمان کو لگا‬
‫وہ اتھی کونی یادانی کر ئیٹھے گا‬

‫نہلے تھی ائکا تھا جند ۔۔۔ اشکی جھکی آیکھوں پر لب رکھتے وہ تھاری سرگوشی میں نوال‬

‫و یسے کچھ دنوں ئعد ایکی شادی سروع ہے یا ۔۔۔۔ تھر سرم نہیں انی نوں ئین م نکا‬
‫کرنے ہونے ۔۔۔۔ مدشاء کے کافی ایسسٹ کرنے کے ئعد وہ گاؤں انی تھی مگر‬
‫دامل کو دیکھتے کا اسکا کونی موڈ یا تھا وہ سنڑھ یوں کو کراس کرنے اوپر ارنی تھی کہ ایکی‬
‫اوازیں سن وہ وہی انی ۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 203‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫تمھیں سرم نہیں انی نوں مناں ی یوی کے ییچ میں خلل ڈا لتے میں ؟؟؟ تمان نے‬
‫دویدو جواب دیا جنکہ رایٹہ نو اس سے دور ہونی گے ۔۔۔‬

‫ینک کاموں میں سرم کٹسی اللہ خان۔۔۔۔ ایک آیکھ ویک کرنے وہ ایکو جھنڑنے‬
‫لگی رایٹہ نو سرم سے ئظر یک نہیں اتھا یارہی تھی جنکہ تمان ڈھی یوں کی طرح ہٹس‬
‫رہا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 204‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫خلیں تھاتھی خان کمرے میں وریہ اتھی سنرتم کورٹ کو یال لینگے ہم۔۔۔۔ وہ‬
‫دھمکانے والے ایداز میں نولی کہ رایٹہ نو جھٹ سے وہاں سے عایب ہونی جنکہ تمان‬
‫اسے ہی گھورے خارہا تھا‬

‫ایتی یاری انے دو ۔۔۔تھر یناؤ گا ۔۔۔۔ تمان نے اسے وارن کنا جو کندھے احکانے‬
‫اشکی یات ہوا میں اڑا گتی‬

‫💕💞💕💞💕💞‬

‫شاہ شائیں خان جویلی سے یالوا ایا ہے ۔۔۔ خانی اور تمان کی شادی ہورہی ہے اور‬
‫نی نی نے کہا ہے کہ ہم سب وہاں الزمی ائیں۔۔۔۔ دامنر کی والدہ نے می یب شاہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 205‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫سے کہا جو صوقے پر ئیٹھ کر اجنار پڑھ رہے تھے ایکی یات پر سنڑھ یوں اپرنی ماہ یور کو‬
‫ل‬
‫د ھتے گے‬ ‫ک‬‫ی‬

‫یایا خان ۔۔ہ۔ہم خانی سے م۔ملتے خایا خا ہتے ہیں ۔۔۔‬

‫ک یوں ۔۔۔اب کنا یافی رہ گنا ہے ؟؟؟؟ می یب شاہ نے سوالٹہ ئظروں سے دیکھا نو‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫ماہ یور کی آ یں نےشاچٹہ م ہونی‬

‫م‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫ہ‬


‫یایا خان ہم ان سے معافی ما یگے گے ۔۔۔۔ یں کون یں ل رہا یایا خان‬
‫ہ‬ ‫ش‬ ‫ھ‬

‫۔۔۔اشکے ئعد نےشک اپ لوگ ہمھیں خان سے مار د ینا ۔۔۔۔ یایا خان ۔۔۔ ا یکے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 206‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫یاؤں کو ہاتھ لگا کر کہتے وہ رونے لگی وہ یاپ تھے کینا رویا دیکھتے ایتی اوالد کو اسے‬
‫ا یتے یاس ئیٹھانے اسکا سر جوما‬

‫ماہ۔۔۔ اپ روئیں مت ہم ایکو صرور لے خائینگے ۔۔۔۔۔می یب شاہ نے اشکے سر کو‬


‫تھیٹھانے کہا نو ماہ یور نے نےشاچٹہ گہری شایس تھری اسے ئقین تھا خانی اسے‬
‫چ‬‫م‬ ‫ش‬
‫ھے گی‬

‫💕💞💕💞💕💞💕‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 207‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫کیتے دن گزر گتے تھے مگر خانی روسنل سے یات کرنے کو آمادہ یا تھی اشکے تھنک‬
‫ہونے ہی سب شادی کی ینارنوں میں مصروف ہو خکے تھے وہ اتھی کچن سے گزر رہی‬
‫تھی کہ ایدر سے انے والی آوازوں پر وہ جویکی‬

‫مدشاء نی نی کیتی جوش ئصیب ہیں یا ۔۔ونی ہونے کے یاوجود وہ دویارہ شادی کررہی‬
‫ک‬ ‫ی‬
‫ہیں ۔۔۔۔ زیدگی میں نہلی یار یہ چنز د ھی ہے م نے ۔۔۔۔ ایک مالزمہ پرین‬
‫ہ‬

‫شمییتے نولی نو شا متے والی مالزمہ نے مسکرا کر اسے دیکھا جنکہ مدشاء کے ریگ اڑے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 208‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ماں خان۔۔۔۔ مدشاء یایٹہ ینگم کے کمرے میں انی چہاں نی نی سرکار تھی موجود‬
‫تھی خان جویلی انے کے ئعد وہ دونوں نہییں ایک دوسرے سے دور نہیں ہونی‬
‫تھی ہر خگہ ایک شاتھ یانی خانی تھی‬

‫او خانی۔۔۔۔ نی نی سرکار نے اسے ا یتے یاس یالیا ا یکے شا متے نہت سے کنڑے‬
‫گ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫اور سونے کے سیٹ پڑے تھے مدشاء ایکو د تے چپ کر تی‬
‫ھ‬

‫یہ دیکھو منرا۔۔ تچے کو جو یسند ہے وہ ات ھا لے۔۔۔۔ یایٹہ ینگم نے اشکے سر پر ہاتھ‬
‫تھنرنے کہا نو مدشاء نے نےیسی سے گہری شایس تھری‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 209‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ک‬‫ی‬
‫ارے ماں خان ۔۔۔۔ یہ نو اللہ کے یسند کا جوڑا نہتے گی یا رایٹہ نے آ یں م نکانے‬
‫ھ‬

‫سرارت سے کہا نو وہ دونوں ہٹستے لگی‬

‫یا کرو ہماری ئیتی کو ینگ ۔۔۔مدشاء کا سرخ چہرہ دیکھ نی نی سرکار نے مدشاء کو ا یتے‬
‫گ‬ ‫ک‬ ‫ئ‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ئ‬
‫شاتھ لگایا وہ جو نہلے ہی نےزار شی ھی ھی س کو وہی ھوڑنے یاہر ل تی‬
‫ج‬ ‫ن‬

‫💕💕💕💕💕💕💕💕‬

‫ہر طرف ایدھنرا تھنال تھا اہسٹہ سے دروازہ کھو لتے وہ یاریک کمرے میں گھسا مڑ کر‬
‫نورے کمرے میں ئظریں دوڑائیں نو ئظر ایک خگہ جم شی گتی وہ خاید شی ملکہ اردگرد‬
‫تھالنے سونے میں مصروف تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 210‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫قدم یا قدم خلتے وہ اشکے یاس ایا اشکے شاتھ ہی خگہ ینا کر ئیٹھتے وہ ہلکا شا اس پر‬
‫جھکا‬

‫ینار ہوخائیں خانی ایک یار تھر سے منری ہونے کے لتے ا یکے شارے شکوے اس‬
‫یار دور کردوئگا ۔۔۔ ہم یتے سرے سے زیدگی سروع کر ینگے جس میں یسس محیت ہو‬
‫۔۔۔ اشکی یند آیکھوں پر لب رکھتے وہ سرگوشی تما اواز میں نوال نےیاب ئظریں اشکے‬
‫جسین چہرے کا طواف کررہی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 211‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫میں خاینا ہوں جو کچھ ا یکے شاتھ ہوا اپ اس سے کافی اداس ہونی ہیں لنکن اب‬
‫وعدہ ہے یہ خان ایتی خانی کو کٹھی اداس نہیں ہونے دے گا ۔۔۔۔۔ اشکے گالنی‬
‫گال کو ہاتھ کی یست سے سہالنے وہ اہسٹہ اہسٹہ نولے خارہا تھا کیتے دنوں ئعد اسے‬
‫دیکھتے کا موفع مال تھا کیتے دن اشکی نےرجی پرداست کی تھی وہ نو یات کریا خاہنا تھا‬
‫مگر خانی کی طی نغت اور اشکی خالت نے اسے ر کتے پر محیور کردیا تھا‬

‫ان دنوں حینا میں نےحین رہا ہوں کنا اپ تھی نےشکون تھی ۔۔۔۔؟؟؟ یا منرا‬
‫ہونے یا ہونے سے ایکو کونی فرق نہیں پڑیا ۔۔۔؟کہیں منرا عسق یک طرفہ نو نہیں‬
‫ی‬
‫۔۔۔۔ اشکی مہکتی جوسیو میں شایس تھرنے وہ سرخ ریگ آ یں اس پر ئکانے‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫نوجھتے لگا مگر وہ نو سو رہی تھی وہ کٹسے جواب د یتی ۔۔۔گہری شایسیں تھرنے اسے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 212‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫شکون سے سونے دیکھ وہ مسکرایا ہلکا شا جھکتے اشکے گالنی گالوں کو ل یوں سے‬
‫جھونے وہ اسے ا یتے حصار میں قند کرنے وہ اشکے شاتھ ہی ل یٹ گنا‬

‫💞💕💞💕💞💕‬

‫خانی۔۔۔۔۔ شاہ قٹملی کے خان جویلی میں خانے ہی وہ سب سے ج ھپ جھنا کر‬


‫الن میں خانے ئیتی مدشاء کے یاس انی جو اسے دیکھ رہی تھی کچھ یل کے لتے‬
‫چنران ہونی تھر ہلکی شی مسکراہٹ سے اسے وہاں ئیٹھ تے کا اشارہ کنا‬

‫م۔۔میں سرمندہ ہوں ا یتے کتے پر۔۔۔ منری محیت نے ہی مچھے ئفصان میں رکھا‬
‫ہے ۔۔۔۔خانی میں خان کی نہنانی گتی چنری کی دنوانی تھی جو چنری تمھارے یام‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 213‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫کردی گتی تھی ۔۔۔۔۔ مج۔مچھے معاف کردو خانی۔۔۔۔ اشکے شا متے ہاتھ جوڑنے وہ‬
‫سرمندگی تھرے لہچے میں نولی مدشاء نے شادہ شی ئظروں سے اسے دیکھا جو نہلے‬
‫سے کافی کمزور معلوم ہورہی تھی سوجی آیکھوں کے گرد خلفے گہرے تھے حٹسے وہ دن‬
‫رات رونی ہونی ۔۔۔‬

‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ک‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫س‬ ‫ھ‬ ‫م‬ ‫ت‬
‫اگر یں رو ل خا تے تھا نو اس سے لے شادی یوں یا کرلی ۔۔۔ لے نو وہ‬
‫تمھارے یاس تھا ۔۔۔۔ مچھے اینا دشمن ک یوں ینا لنا ۔۔۔اگر ایتی محیت تھی نو نہلے‬
‫خاصل کرلیتی۔ خانے کا سپ لیتے وہ نہایت ہی شادہ سے لہچے میں نوجھتے لگی‬
‫ماہ یور نے ئظریں اتھانے اسے دیکھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 214‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫میں نے خان سے محیت نہیں کی تھی سروع سے ہی ائکا یام ا یتے یام کے شاتھ‬
‫حڑا سنا تھا ۔۔ نی نی سرکار کی یسلناں سن مچھے خان سے محیت ہوگتی یا یسس‬
‫انہیں خاصل کرنے کی خاہ ۔۔۔۔ شادی سے نہلے تھی خان مچھے دیکھنا یک گواراہ‬
‫نہیں کرنے تھے ۔۔۔۔ مچھے ا یسے ئظرایداز کرنے کہ مچھے اینا آپ نے مول شا لگتے‬
‫لگنا تھا ۔۔۔۔لنکن کنا کرنی دل تھا ۔۔۔اور دل کب کسی کی سینا ہے ۔۔۔۔۔ ت ھر‬
‫ی‬
‫قسمت نے تھی انہیں ائکا کردیا جو نہلے سے ا یکے تھے۔۔۔ اور د یں اشی نےیام‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫محیت نے مچھے ا یسے پریاد کنا ہے کہ اب مچھے سیٹھلتے میں کافی وقت درکار‬
‫ہے۔۔۔۔اس دن اگر ایکو کچھ ہوخایا نو میں ایک قا یل تھی ین خانی۔۔۔ یٹہ نہیں‬
‫کنا سے کنا کروا د یتی ہے یہ یامحرم کی محیت اینا اپ ہی تھوال د یتی ہے یہ نےیام‬
‫محیت۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔ تم لہچے میں کہتے وہ رونے لگی ا یتے محیوب کا یام کسی اور کے‬
‫شاتھ جوڑیا کینا ئکل نف دہ ہویا ہے مدشاء نے خانے کا کپ منز پر رکھ تے اسے دیک ھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 215‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫مدشاء یہ وپرانی ۔۔۔۔ ایتی خاموشی۔۔۔ ک یوں ۔۔۔۔ تم نو جوش ئص یب ہو خانی جو‬
‫۔۔۔۔ ونی ہونے کے یاوجود ا یتے گھر والوں سے مل شکی ہے ۔۔۔۔ اشکی وپران‬
‫گ‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫شی سہری آ یں د کھ وہ جو کی ھی نےشاچٹہ ہی گر وہ نول تی‬

‫ماہ یور مچھے تم سے یا کسی سے کونی گال نہیں یسسس اس چنز کا اقسوس ہے کہ میں‬
‫ان خاہی ی یوی ہو اشکی ۔۔۔۔ ونی کے یام پر زپردستی اشکے گلے یایدھ دیا گنا مچھے‬
‫۔۔۔۔۔ خاموش نہیں ہوں یسس ایک ڈر ایدر ہی ایدر کھانے خارہا ہے کہ اب سب‬
‫تھنک ہوگنا ہے ۔۔۔جس چنز کے لتے اس نے مچھ سے شادی کی تھی وہ مفصد‬
‫نورا ہوگنا ہے ۔۔۔کہیں وہ اب مچھے جھوڑ یا دے۔۔۔۔ اشمان تھنلتے ایدھنرے کو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 216‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫دیکھ وہ مسکرانے لہچے میں نولی ماہ یور نے اقسوس سے اسے دیکھا اگر وہ خان کی‬
‫ا یتے لتے محیت خایتی نو کٹھی یہ یات یا کہتی۔۔۔کہتی کا سوجنا تھی یا خاہتی‬

‫ق‬
‫خانی ایکو علط ہمی ہونی ہے ۔۔۔۔ انہیں دینا میں سب سے زیادہ یسند جو یام ت ھا وہ‬
‫یام تھا خانی ایکی خانی ۔۔۔۔ نہلے ان خایدانوں میں دشمتی تھی اشکے یاوجود وہاں کا‬
‫ہر مالزمہ نہاں یک کہ نی نی سرکار یک تمھارا یام عزت سے لیتی تھی ک یویکہ خان کا‬
‫خکم تھا کہ ایکی خانی کو جو سوچے تھی اشکے سو جتے کے ایداز میں تھی آداب ہو‬
‫۔۔۔۔ ماہ یور نے نہتی آیکھوں کو صاف کرنے مسکرا کر کہا مدشاء نے اشمان کو دیکھتے‬
‫ت‬ ‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫ھ‬ ‫ت‬
‫ہی آ یں یند کرلی شاید وہ ک تی ھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 217‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫خانی ۔۔۔۔ میں یس نہی کہنا خاہوں گی ۔۔۔کہ اکنر جو ہم سو جتے ہیں ۔۔۔ سجانی‬
‫اشکے پرعکس ہونی ہے ۔۔۔۔ آپ کچھ تھی علط سوچ کر جود کو یا خان کو ئکل نف مت‬
‫دیں ۔۔۔ خان نہت ا جھے ہیں ۔۔۔ مچھے یٹہ ہے ایکو ونی ۔۔۔۔ لنکن کنا ونی کی‬
‫ک‬‫ی‬
‫ہونی لڑکی زیدگی نہیں حیتی ۔۔۔کتی ایسی کہایناں د یں یں یں نے جن یں ونی‬
‫م‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫ھ‬

‫کی ہونی لڑکی ہی اس جویلی کی خان ین خانی ہے ۔۔۔ونی ہویا کونی داغ نہیں ہے‬
‫خانی۔۔۔ یسا لوگوں نے اسے انوں اجھال کر گناہ ینا دیا ہے ۔۔۔۔ اس ونی کو‬
‫سو جتے آپ ایتی زیدگی مت روکیں ۔۔۔۔ ک یویکہ محیت حیتی مرصی گہری ہو‬
‫خانی۔۔۔مگر عزت ئفس سے پڑھ کر نہیں ہونی ۔۔۔ وہ ا یکے شا متے جھک خانے‬
‫ہیں نو ایکی قدر کریں ۔۔۔۔ اتھی وقت ہے وقت کو تھام لے یناری ۔۔۔ اشکی ہاتھ‬
‫ی‬
‫کی یست پر لب رکھتے وہ وہاں سے خل دی مدشاء نے آ یں ھول کر دور خانی‬
‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫اشکی یست کو دیکھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 218‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ URDU NOVEL BANK ‫چنری یار دی‬

Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 219


E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫محیت ج یت ہونی ہے‬

‫مگر یہ ہار خانی ہے‬

‫کٹھی دلسوز لمخوں سے‬

‫ش‬
‫ھی نے کار ر موں سے‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬

‫کٹھی ئقدپر والوں سے‬

‫کٹھی محیور قسموں سے‬

‫مگر یہ ہار خانی ہے۔۔۔۔‬

‫کٹھی یہ تھول حٹسی ہے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 220‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫کٹھی یہ دھول حٹسی ہے‬

‫کٹھی یہ خاید حٹسی ہے‬

‫کٹھی یہ دھوپ حٹسی ہے‬

‫ھی مسرور کرنی ہے‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬

‫کٹھی یہ روگ د یتی ہے‬

‫کسی کا حین ئیتی ہے‬

‫کسی کو رول د یتی ہے‬

‫کٹھی لے یار خانی ہے‬

‫کٹھی یہ مار خانی ہے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 221‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫محیت ج یت ہونی ہے‬

‫مگر یہ ہار خانی ہے۔۔۔۔‬

‫💞💕💞💕💞‬

‫اوپز۔۔۔۔ وہ اوپر ہی خا رہی تھی کہ اسے دامل نے ئکارا ہر وقت وہ کسی یا کسی‬
‫کے شاتھ یانی خانی تھی اب اکنلی ملی تھی نو وہ کٹسے اسے خانے د ینا‬

‫اوپزہ یام ہے منرا دامل خان ۔۔۔۔ وہ ییچھے مڑنے جیخ کر نولی نو دامل نے لب‬
‫دیانے اسے دیکھا وہ غصے میں اور زیادہ جسین لگتی تھی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 222‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫اوپزہ تم مچھ سے حقا ہو کنا ؟؟؟ اس دن تم اخایک کہاں عایب ہوگتی تھی ۔۔۔۔‬
‫دامل نے سندھا سندھا نوجھا نو اوپزہ نے گھور کر اسے دیکھا‬

‫میں ک یوں حقا ہویگی دامل ۔۔۔ جو ہوا خانی نے ینایا مچھے ۔۔۔ رہی اس دن کی یات‬
‫نو میں خانی کو ئکل نف میں نہیں دیکھ شکتی تھی اشی لتے گھر گتی تھی ۔۔۔ وہ ہلکے‬
‫تھلکے ایداز میں کہتی خانے لگی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 223‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫نو کنا میں ۔۔۔ گھر والوں کو تھیخو روجنل کے یاس؟؟؟ کنا تم مچھ سے شادی‬
‫کروگی۔۔۔۔ اوپزہ کو لگا حٹسے کسی نے اشکے یاوں میں زتخنر یایدھ دی ہو اسکا دماغ‬
‫ایک دم سن ہوگنا‬

‫اگر یہ سوال تم اس دن نوجھتے نو میں تمھارا وہ خال کرنی کہ تم کٹھی ایتی ی یوی سے‬
‫تھی شادی کی یات یا کرنے ۔۔۔۔ لنکن اتھی منرا موڈ اجھا ہے اشی لتے ۔۔۔۔‬
‫چب گھر اوگے یب یات ہوگی اتھی ا یتے کام پر دھنان دو اور منری مگز ماری یا کرو‬
‫۔۔۔۔۔ کندھے احکا کر کہتی وہ وہاں سے ئکل گتی دل تھا مانو ریل کی طرح ڈھرکے‬
‫خارہا تھا دھک دھک دھک دھک لنکن سرما کر وہ اسے یہ ظاہر نہیں کریا خاہتی تھی‬
‫کہ وہ عام لڑک یوں حٹسی ہے ۔۔۔۔۔ وہ اوپزہ تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 224‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫عح یب لڑکی ہے ۔۔۔ دامل نے یالوں میں ہاتھ ت ھنرنے کہا اور مٹہ ینانے ا یتے‬
‫کمرے میں خل دیا اب اور کر تھی کنا شکنا تھا سوانے ای نظار کے ۔۔۔۔‬

‫💕💞💕💞💕💞💕💞💕‬

‫ک‬ ‫ُ‬
‫‪...‬ینا ہے چب دل د ھنا ہے‬

‫‪...‬چہرے کی ریگت جود ہی یدل خانی ہے‬


‫خل م ُ‬
‫‪...‬آیسوؤں کو حینا مرصی ق یں ا یارنے کی کوشش کرو‬

‫ہ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫م ی‬


‫‪ ...‬گر آ یں م ہو ہی خانی یں‬

‫‪...‬ہٹستے کی حیتی مرصی کوشش کر لو‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 225‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ھ‬ ‫ت‬ ‫م تھ ُ‬
‫‪...‬دل یں جو ٹس ا تی ہے‬

‫ک‬ ‫ئ‬ ‫ُ‬


‫اس سے ل نف نو ہونی ہے ۔۔۔۔۔۔۔‬

‫ی‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫سن ی م ئ‬


‫کٹسے ہیں اپ خان۔۔۔۔۔۔ کے یچ یں ھی ما یور نے م آ ھوں سے اسے د کھا‬
‫ک‬ ‫ہ‬

‫روسنل نے ایک ئظر اسے دیکھ ئظریں ہی تھنر لی جو ماہ یور کے دل کو پڑیا گتی‬

‫ش ی‬
‫تھنک ۔۔۔۔ یک لفطی جواب سن ا کی آ یں پرستے کو ینار ھی ھر ھی ہو یوں پر‬
‫ی‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫سے مسکراہٹ خدا ہونے کا یام نہیں لے رہی تھی وہ جوش ہونے کی کوشش‬
‫کررہی تھی مگر اسکا تھوٹ تھوٹ کر رونے خارہا تھا حٹسا تھی تھا وہ محیت تھا اشکی‬
‫وہ محیت جسے تخین سے خاہا تھا اس نے صیح شام اسے سوجنا اشکی عادت تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 226‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫اور کہتے ہیں یا محیت جھوٹ خانی ہے مگر عادت وہ کٹھی نہیں یدلتی الکھ حین کرلو‬
‫مگر یہ نہیں ییچھا جھوڑنی سب کا لہچے ئظاہر نو ماہ یور سے تھنک تھا مگر دلوں کے‬
‫خال نو خدا خاینا ہے ۔۔۔۔‬

‫وہ سٹھی یانوں میں مصروف تھے مدشاء نے کان سے انے ان سنکو دیکھا روسنل کو‬
‫الگ کھڑا دیکھ وہ اشکے یاس ہی ان کھڑی ہونی شاید ماہ یور کی یانوں کا آپر تھا جو اسے‬
‫نہاں کھڑے ہونے پر محیور کرگنا تھا روسنل نے جویک کر گہری ئظروں سے اسے‬
‫دیکھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 227‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫چنریت ۔۔۔۔ روسنل کو مسلسل جود کو دیکھنا یاکر وہ سوالٹہ ئظروں سے اسے دیکھتے‬
‫لگی جو اتھی تھی اسے نہار رہا تھا حٹسے شالوں کی یناس تچھا رہا ہو‬

‫روسنل ۔۔۔۔ خانے اسے کنا ہوا تھا کہ وہ اسکا یام ہی یالنے لگی تھی اسے گم دیکھ‬
‫مدشاء نے اشکے شا متے جھنکی تجانی ایداز قا یالیہ تھا کہ روسنل کا دل کنا اسے جود‬
‫میں جھنا لے‬

‫ک‬‫ی‬ ‫ن‬ ‫س‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫س‬ ‫ہ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬


‫منری آ یں یں منری مرصی ج کو مرصی د ھو ۔۔۔۔ رو ل نے ماہ یور کو د ھتے کہا‬
‫نو مدشاء نے گھور کر اسے دیکھا ایداز ایسا تھا حٹسے کجا جنا خانے گی ۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 228‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ل‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ت‬ ‫ک‬ ‫ع‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫یہ آ یں منرے الوہ سی اور کی طرف ا ھی نو ان آ ھوں کو ئکال کر گویناں تی‬
‫م‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫ئ‬ ‫م‬ ‫ش‬
‫ہے میں نے ھے ۔۔۔۔۔۔۔ ا لی ات ھا کر وارن کرنے وہ نول رہی ھی گر وہاں‬
‫چ‬
‫ی‬
‫کسے پرواہ تھے اشکی ائگلی میں ائگلی الچھا کر اسے ا یتے فریب کھییجا مدشاء نے آ یں‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫کھو لتے اسے دیکھا دل کی دھڑکن نےپری یب ہونی۔۔۔۔ ایک ہاتھ اشکے ہاتھ میں‬
‫جنکہ دوسرا ہاتھ اشکے کندھے کو دنوچے وہ سرمندہ سرمندہ شی سرخ گلنار نہت‬
‫ن‬ ‫ہ‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫ٹ‬ ‫س‬
‫جوئصورت لگ رہی تھی ۔۔۔۔ ھی جود یں صروف ھے گر ما یور کا دھنان ا ہی‬
‫کی طرف تھا‬

‫ی‬
‫مچھے ا یتے فریب دیکھ تمھاری خان ئکلتی ہے ۔۔۔اور آ یں ئکا لتے کی یات کرنی ہو‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫خان۔۔۔۔ اہسٹہ سے اشکے کان میں سرگوشی کرنے وہ اشکی سرخ ہونی گال کو ہاتھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 229‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫کی یست سے جھونے لگا مدشاء نے لرزنی یلکیں اتھانے اسے دیکھا اسے ایتی خایب‬
‫گہری ئظروں سے یکنا یاکر وہ ئظریں تھر سے جھکا گتی‬

‫اس اخایک یندیلی کی وجہ خان شکنا ہوں ۔۔۔۔۔یہ جوشگوار یندیلی کٹسے روتما ہونی‬
‫۔۔۔۔۔ اسے یاد تھا صیح مدشاء کا جود سے ئظریں تھنر لینا یاد تھا اور اتھی اسکا دلکش‬
‫ہ‬ ‫گ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫ی‬
‫ایداز وہ سرمایا اسے سرشار کررہا تھا آ یں ھی کہ اس النی گڑیا پر سے تے کا یام‬
‫نہیں لے رہی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 230‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ی‬‫ئ‬ ‫ی‬ ‫ہ‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫ہ‬
‫م یندیلناں نو اخایک ہی روتما ہونی یں خان صاچب ۔۔۔ اسکا ہاتھ ا تی تی گال‬
‫ئ‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫ل‬ ‫ک‬‫ی‬
‫پر سے ہنانے وہ سنکو د ھتے گی جو جود یں صروف ھے گر اوپزہ کو سرارنی ظروں‬
‫سے ایتی طرف دیکھنا یاکر وہ سیینانی‬

‫اہم اہم گلے شکوے جٹم ہو گتے ہو نو ا یتے قٹمتی وقت سے تھوڑا شا یلکل انو شا وقت‬
‫ئکال کر ہمھاری یات سن لیں وریہ اب میں نے ادھر اکر ئیٹھ خایا ۔۔۔۔۔۔۔ اوپزہ‬
‫نے مدشاء کو آیکھ مارنے کہا مدشاء نے سر جھکانے اسے دل ہی دل میں سو سو‬
‫گالناں دی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 231‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫مناں ی یوی میں تم ک یوں ئٹسری یایگ ین رہی ہو ۔۔۔۔ خان نی نی نے اشکی کمر پر‬
‫جھڑی مارنے کہا نو وہ کراہ کر وہاں سے اتھی‬

‫یار یہ غورت ظالم ہے چب دیکھو جھڑی خالنی رہتی ہے ۔۔۔۔۔ کمر مسلتے وہ مٹہ‬
‫تھالنے نولی جور ئظروں سے جود کو گھورنی خان نی نی کو دیکھا سب نے ہٹسی دیانے‬
‫اسے دیکھا دامل نے لب دیانے ڈراما ک یوین کو دیکھا‬

‫ٹ‬ ‫ی‬‫ئ‬ ‫م‬ ‫ت‬


‫تم ایسی حرکییں ہی یا کرو کہ یں کونی کچھ ہے ۔۔۔ کب سے خاموش ھی رایٹہ‬
‫ک‬ ‫ھ‬

‫نے خاموشی نوڑی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 232‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫منری ئیتی منرے یاس ئیٹھے ۔۔۔شمشنر خان نے اسے ا یتے یاس ئیٹھتے کا اشارہ کنا‬
‫ی‬‫ئ‬
‫جو مٹہ تھال کر ہاتھ یایدھے کھڑی تھی ج ھٹ سے وہاں ھی دایت د کھانے گی‬
‫ل‬ ‫ی‬ ‫ٹ‬

‫سب اشکی حرک یوں پر ہٹستے لگی وہ تھی ہی ایسی یاگل شی سنکو ہٹسانے والی ۔۔‬

‫💕💞💞💕💞💕💞‬

‫ہ‬ ‫چ‬ ‫ت‬ ‫ج‬ ‫ہ‬


‫جوئصورنی سے سجی خان میں صیح سے ل جی ہونی ھی ہر طرف ہمان ل قدمی‬
‫م‬ ‫م‬ ‫ل‬

‫کررہے تھے خان جویلی کی غورئیں گھن خکر یتی ہونی تھی کٹھی نہاں نو کٹھی وہاں‬
‫۔۔۔ آج روسنل ۔اور تمان کی مہندی تھی وہ سٹھی نو کمرے میں گھسے ینار ہورہے‬
‫تھے جنکہ جوائین نو رشم کا شامان لیتے ڈھولکی تجا رہی تھی ہر طرف جوئصورت‬
‫ی‬‫م جھ ئ‬
‫تھولوں کی جوسیو تھنلی ہونی تھی مدشاء نو ا یتے روم یں تی ھی ھی جسکا سر‬
‫ت‬ ‫ٹ‬

‫اوپزہ خان تھی رایٹہ کے روم کی طرف خلیں نو ۔۔۔۔۔۔۔‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 233‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫ک‬ ‫ئ‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ُ‬


‫یلو کرنی کے شاتھ گرین سرارہ نہتے وہ ک ھری کھری شی ا ھی واسروم سے نہا کر لی‬
‫تھی سٹسے کے شا متے کھڑی وہ یازک گردن سے جنکے گنلے یالوں کو ہاتھوں سے‬
‫شاینڈ پر کررہی تھی کہ دروازہ کھل کر یند ہونے کی اواز پر یلتی‬

‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫نی۔تمان۔۔اا۔آپ۔۔۔نی۔نہاں۔۔۔۔۔ وہ آ یں تھاڑے اسے دروازے سے ینک‬
‫لگا کر کھڑے دیکھ رہی تھی جو یس اشکی جوئصورنی میں کھویا تھا ہوش میں ایا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 234‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫منری خان نہاں ہے نو میں نے تھی نہی ہی ایا تھا یہ ۔۔۔۔ ینا ڈو یتے کے یازک‬
‫ش‬ ‫ک‬‫ی‬
‫سے وجود کو گہری دلحسپ ئظروں سے د ھتے وہ گویا ہوا ا کی ظریں جود پر محسوس‬
‫ئ‬

‫کرنے اس نے جھٹ سے یکو چنری سر پر اوڑھی ۔۔۔۔‬

‫ش‬ ‫ش‬ ‫ھ‬ ‫م‬ ‫ت‬


‫کنا قایدہ ایسی چنری کا جو یں ڈھایپ ہی یا کے ۔۔۔قدم ا کی خایب پڑھانے وہ‬
‫اشکے جوئصورت سے چہرے کو دیکھ رہا ت ھا جو سرم اور گھنراہٹ سے سرخ ہوحکا تھا‬
‫چ‬‫م‬ ‫ش‬
‫یا ھی سے رایٹہ نے ئظریں اتھانے اسے دیکھا مگر اشکو ا یتے ا یتے فریب دیکھ وہ‬
‫ئظریں تھر سے جھکا گتی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 235‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫اب سے یہ اوڑھا کرو۔۔۔ کندھوں سے شال ایار کر اشکے گرد لیییتے وہ پرمی سے‬
‫مسکرانے لہچے میں نوال رایٹہ نے چنران کن ئظروں سے اسے دیکھا‬

‫ل‬ ‫چ‬‫م‬ ‫ش‬


‫اسکا کنا قایدہ ؟؟؟ وہ یا ھی سے نوجھ تے گی نو تمان نے اشکے فریب ہونے آہسٹہ‬
‫سے اشکے ما تھے پر لب ر کھے رایٹہ کی دھڑکییں نےشاچٹہ پڑھی ۔۔۔ اسکا پرم گرم شا‬
‫لمس محسوس کرنے اسے اینا چہرہ خلنا ہوا محسوس ہوا‬

‫اسکا قایدہ یہ ہے کہ ۔۔ چب تھی یہ شال تم اوڑھو گی مچھے ا یتے فریب پر محسوس‬


‫کروگی ۔۔۔۔ تمھارے گرد منرا ایک حصار شا ینا رہے گا ۔۔۔۔۔ اشکے گرد یازو لتی کر وہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 236‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫اسے ا یتے پرم گرم سے حصار میں لیتے تھاری مدھم سے لہچے میں نوال رایٹہ جو کہ‬
‫اب یک شاکن کھڑی تھی اشکی سرگوسیوں پر ہوش میں انی‬

‫شس۔سب یب۔یاہر ہہ۔ہیں۔۔۔خاو اپ۔۔۔ اسے ییچھے کرنے وہ مٹمنانی نو‬


‫تمان نے گھور کر اسے دیکھا ایتی مسکل سے سب سے تچ تجا کر وہ اشکے یاس اسے‬
‫ملتے ایا تھا‬

‫یہ تم ایک ایک کر ک یوں نول رہی ہو کنا میں جن ہوں۔۔۔ اسے گھورنے وہ سوالٹہ‬
‫ک‬‫ی‬
‫ئظروں سے اشکے سرخ چہرے کو دیکھ رہا تھا جو آ یں جھکانے سس کا یتے خارہی‬
‫س‬ ‫ی‬ ‫ھ‬

‫تھی ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 237‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫جن سے کم تھی نہیں ہو ۔۔۔ ہولے سے پڑپڑانے وہ تھوڑا ییچھے کو کھسکی تمان نے‬
‫صدمے سے اسے دیکھا اسے پرمی سے جھوڑنے وہ مٹہ ینانے وہاں سے ئکال رایٹہ‬
‫نے پریسانی سے اشکی یست کو دیکھا اسے لگا شاید تمان کو اشکی یات کا پرا لگا ہے‬
‫لنکن اب کنا کرشکتے ہیں ۔۔۔‬

‫💕💞💕💞💕💞💕💞💕‬

‫ماں خانی کو کہیں مچھے خانے ینا کر دے خانے ۔۔۔۔۔ اتھی منرے سر میں شدید‬
‫درد ہے ۔۔۔اور کونی نہایہ یا سیتے کو ملے کہ اشکی مانوں ہے یا کچھ اور ۔۔۔ مچھے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 238‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫خانے خا ہتے وہ تھی خانی کے ہاتھ کی ۔۔۔۔ خلدی سے روم میں تھیچے اسے‬
‫۔۔۔۔۔۔۔ سیحندگی سے کہتے وہ وایس خانے کو یلنا نی نی سرکار نے گہری شایس‬
‫تھرنے ا یتے سیوت کو دیکھا لنکن اب وہ کر ہی کنا شکتی تھی‬

‫یٹہ نہیں کٹسی اوالد دی ہے خدا نے مچھے ۔۔۔۔ خانی کے کمرے کا دروازہ‬
‫کھنکھنانے وہ مٹہ ہی مٹہ میں پڑپڑانی جو تھوڑی ہی دپر میں کھل گنا خانی کو روسنل‬
‫کا خکم سنانے وہ وہاں سے خلی گتی ۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 239‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫وہ خانے ینا کر روم میں انی نو روسنل حییج کرکے اب صوقے پر ان ئیٹھا تھا خانے‬
‫رکھتی وہ خانے لگی کہ روسنل نے اشکی جوڑنوں سے تھری یازک کالنی کو ایتی گرقت‬
‫میں لنا‬

‫کہاں خارہیں ہیں اپ ؟؟؟ ۔۔۔ سرخ ئظروں سے اسے دیکھتے وہ سیحندگی سے نوجھتے‬
‫لگا‬

‫وہ ماں خان کے یاس۔۔۔۔۔۔ اشکی ئظریں جود پر محسوس کرنے وہ کائیتی ہونی نولی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 240‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫اینا ینار ماں کے لتے ہونی ہو ۔۔۔ اسے سر یا تنر غور سے دیکھتے نوال نو مدشاء نے‬
‫گھنرا کر سر ئفی میں ہالیا‬

‫تھر کس کے لتے ہونی ہو ۔۔۔۔؟؟؟‬

‫ت‬ ‫ک‬‫ی‬
‫اسے گہری ئظروں سے د تے وہ سوال گو ہوا مدشاء کو خانے یوں سرم شی ارہی ھی‬
‫ک‬ ‫ھ‬
‫نہلے وہ اسے ہر سوال کا جواب دے دیا کرنی تھی آج یٹہ نہیں کنا ہوا تھا اسے‬
‫۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 241‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫اسے سوجوں میں گم دیکھ روسنل نے اشکی کالنی ہو ایتی طرف کھییجا وہ جو ایتی سوچ‬
‫میں مگن تھی ایک دم اشکے اوپر اگری گ ھنراہٹ سے سرخ چہرے سے اسے دیکھا‬

‫ینلے سرارے میں کھلے یالوں شم یت وہ اشکے نےخد فریب تھی ۔۔اشکی محرم اشکی‬
‫ہمسفر۔۔۔ وہ کٹسے قدا ہویا‬

‫جسکے لتے ینار ہونی ہو اسے نو دیکھتے نو ۔۔۔۔۔۔ ڈو یتے سے جھا یکتے سنہرے یالوں‬
‫ی‬ ‫ی‬ ‫ج‬
‫کو ہاتھ سے جھونے وہ تھاری اواز میں نوال نو مدشاء ھچھک کر ھے ہونے‬
‫چ‬

‫لگی۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اشکے زرا سے ہلتے پر ہی جوڑنوں کی کھنک کمرے میں گوتجی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 242‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫روسنل کی ئظریں اشکے مہندی لگے یازک ہاتھوں پر گتی جن میں تھر تھر کر جوڑیاں‬
‫ڈالی گتی تھی مہندی کنا کم تھی جو ظالم نے جوڑیاں تھی نہن لی تھی گہری شایس‬
‫تھرنے اس نے نےشاچٹہ مدشاء کی ہٹھنلی پر لب ر کھے جسے محسوس کر مدشاء کے‬
‫م‬ ‫ک‬‫ی‬
‫رہے سہے اوشان حظا ہونے چہرہ حٹسے خلتے لگا تھا آ یں یحتے اس نے لزرنے‬
‫ھ‬

‫ل یوں کو تھییجا‬

‫مدشاء سے اتھتی دلفریب جوسیو اشکے جواس معظل کررہی تھی شادگی میں ہی وہ اشکے‬
‫دل پر تجلناں گرا رہی تھی ۔ینار ہوکر نو ئقینا اس نے روسنل خان جو خاروں شانے‬
‫چت کرد ینا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 243‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫مم۔میں۔۔۔خج۔خاو۔۔۔۔ اشکی جمار سے سرخ ہونی آیکھوں کو دیکھ مدشاء نے‬
‫ئظریں جھکانے سرم سے سرخ ہونے یامسکل کہا جنکہ وہ مزید اسے ا یتے پزدیک‬
‫کرحکا تھا‬

‫نہیں منرے یاس رہو ۔۔۔۔تھاری مدھم سرگوشی کرنے وہ اشکے گرد یازوں کا حصار‬
‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫م ت‬
‫ینگ کرنے اسے جود یں یچ گنا مدشاء کو لگا اسکا شایس رک شا گنا ہے آ یں‬
‫چنرت سے تھنلی‬

‫اشکے یال گردن سے ہنانے وہ اشکی گردن میں چہرے جھنانے گہرے شایس‬
‫تھرنے لگا اشکی جوسیو اسے مدہوش کررہی تھی مدشاء کام سرم اور گھنراہٹ سے پرا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 244‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫خال تھا اب نو اسے تھنڈے یسیتے آنے لگے تھے رہی سہی کنر یازک شی گردن کو‬
‫سرخ کرنی اشکی شایسوں نے نوری کردی تھی ۔۔۔۔‬

‫وہ وہاں سے تھاگ خایا خاہتی تھی مگر اس دنو تما سحص کی قند سے خایا تھی مسکل‬
‫تھا اشی لتے اس نے چپ رہنا نہنر شمچھا۔۔۔۔۔‬

‫💕💞💕💞💕💞‬

‫ہانے یہ نےپری یب شایسیں ۔۔۔یہ یکھرے یال ۔۔ یہ سرخ چہرہ ۔۔۔یہ سرمنگی‬
‫ن‬ ‫س‬ ‫ک‬‫ی‬
‫مسکراہٹ ۔۔۔۔ یہ سرخ آ یں ۔۔۔۔کچھ م کوک شی یں لگ رہی رایٹہ‬
‫ہ‬ ‫ھ‬

‫تھاتھی۔۔۔۔۔ مدشاء تنزی سے کمرے میں آنے شاتھ دروازہ یند کرنے دل پر ہاتھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 245‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ی‬
‫رکھ کر یکھری شایسوں کو سیٹھا لتے لگی معتی چنز سے لہچے پر سنہری آ یں ھ النے‬
‫ن‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬
‫ت‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ئ‬
‫جور ئظروں سے ینڈ پر ھی اوپزہ کو د کھا جو سرارنی ظروں سے اسے د کھ رہی ھی‬
‫ئ‬
‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫س‬
‫جود کو آحری یار د تی رایٹہ نے لب دیانے م کراہٹ روکی‬

‫مسکوک نو لگ رہا ۔۔۔۔وجہ تم اگلوا لو۔۔۔۔ رانی نے شارا کام اشکے سر ڈاال اور جود‬
‫کو آحری یار سٹسے میں دیکھا تھولوں سے سجی وہ یازک شی جسیٹہ یلکل ینار تھی تمان‬
‫خان کے ہوش اڑانے کو ۔۔۔۔‬

‫م‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫ہ‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫ہ‬


‫م جی نو مخنرمہ کہاں سے ارہی یں اپ ۔۔۔۔۔ م ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 246‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫کمر پر ہاتھ ئکا کر اوپزہ نے معتی چنز گہری ئظروں سے دیکھا جو ادھر ادھر دیکھ رہی‬
‫تھی اوپزہ نے رایٹہ کو دیکھ آیکھ دیانی‬

‫کہیں ایسا نو ہو نہیں کہ تم ا یتے سوہر یامدار سے اس خالت میں ملتے گتی اور انہوں‬
‫ی‬ ‫ل‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫م‬ ‫ت‬
‫نے یں ا تی ینار کی پرشات یں نور نور گو دیا۔۔۔۔۔ اہ۔۔۔ظا م۔۔۔۔ وہ ا تی ہی‬
‫رو میں سرارت سے نول رہی تھی کہ مدشاء نے ایک ت ھنڑ اشکے یازو پر رسند کنا جس‬
‫وہ کراہ کر ہٹستے لگی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 247‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫سرم نہیں آنی تمھیں اس طرح کی یات کرنے ہونے۔۔۔۔ سرم سے سرخ ہونی وہ‬
‫ایتی گھنراہٹ پر قانو یانے حقگی سے اسے گھورنے لگی نو اوپزہ نے ئفی میں سر ہالیا‬
‫اشکی اس حرکت پر ایکی یار مدشاء کے شاتھ رایٹہ تھی ہٹستے لگی‬

‫نے سرم ہو تم لوگ ۔۔۔۔۔ وہ مٹہ ینانے نولی‬

‫خلو یسسس اب زیادہ یائیں نہیں کرو کام جور غورت ۔۔۔ آخاؤ تمھیں ینار کردو وریہ‬
‫تمھاری ظالم خان نی نی نے منرا حینا مجال کرد ینا ہے ۔۔۔۔وہ اینا یازو سہالنے‬
‫ٹ‬ ‫ی‬‫ئ‬
‫معصوم یت تھرے لہچے میں نولی نو مدشاء نے چنری شاینڈ پر رکھ تے کرشی پر ھی۔‬

‫💞💕💞💕💞💕‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 248‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫ہوگتی رشم نی خان اب نو منری ی یوی کو آنے منرے یاس ۔۔۔۔ مدشاء کو روم میں‬
‫وایس خانے دیکھ روسنل نے خان نی نی سے اجیجاج کنا آحر کب یک وہ اس سے‬
‫دور رہنا اب نو اس سے دور رہنا اشکی خان کا عزاب ین گنا تھا اوپر سے آج رشم‬
‫کے دوران تھی وہ اسے دیکھتے سے قاصر تھا ک یویکہ خان نی نی نے اسے گھویگھٹ‬
‫اوڑھا دیا تھا ائکا کہنا تھا کہ دلہن کا گھویگھٹ اب رحصتی کے ئعد ہی ا تھے گا‬

‫ک یوں پرجوردار ۔۔۔۔۔ ینگم سے دوری پرداست نہیں ہورہی ۔۔۔۔۔ شاداب خان‬
‫نے سوالٹہ ئظروں سے ا یتے سیوت کو دیکھا جو احکل نہت یدال یدال شا لگ رہا ت ھا مگر‬
‫یہ یدالؤ نہت اجھا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 249‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫نہیں یایا خان اس معا ملے پر آپ پر گنا ہوں ۔۔ روسنل نے ہددرمی سے کہا جس پر‬
‫نی نی سرکار کا چہرہ سرم سے سرخ ہوا وہی شاداب خان ایک یل کو سیینا گتے۔۔‬
‫انہیں امند نہیں تھی کہ ائکا سیوت کونی جول مارے گا ۔۔۔۔ اشکی یات پر چہاں‬
‫شمشنر خان کا قہفہ گوتجا وہی نی نی سرکار وہاں سے اتھ کر ایدر کو خل دی‬

‫ہانے کنا رومیینک یات کی ہے روسنل اللہ۔۔۔۔ اوپزہ صوقے پر دھپ کرکے ئیٹھتے‬
‫جھ نکارے کے کر نولی صوقے پر ئیٹھا دامل اشکے اخایک ئیٹھ تے پر اجھال تھر اسے‬
‫گھورنے لگا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 250‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ہمارے نہاں لڑکناں نوں نےیاک نہیں ہونی ۔۔۔۔ خان نی نی نے اوپزہ کو گھور‬
‫کر کہا جو دایت دکھا رہی تھی ایک دم چپ ہونی‬

‫اوووہ اولڈ لنڈی ۔۔۔ آج سے عادت ڈال لیں تھر کچھ شال ئعد ا یکے نہاں کی‬
‫لڑکناں نہت کچھ کرینگی ۔۔۔۔ آیکھ دیانے وہ سرپر ہونی سب نے ہٹسی دیانے‬
‫اسے دیکھا‬

‫ایسانوں کی طرح ئیٹھا کرو ہر وقت یندریا یتی رہتی ہو ۔۔۔ دامل نے اسے گھورا جو ہٹسے‬
‫ل‬ ‫ک‬‫ی‬
‫خارہی تھی اشکی طرف د ھتے گی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 251‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫میں حٹسی ہوں مچھے و یسے جھنلو وریہ تھول خاؤ کہ یہ اوپزہ جوھدری تم سے شادی‬
‫ل‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫کرے گی ۔۔۔۔۔ ایک انی نو اتھا کر سرگوشی میں نولتی وہ شا متے د ھتے گی چہاں‬
‫اب روسنل اور شاداب خان یانوں میں لگے تھے‬

‫💕💞💕💞💕💞‬

‫ی‬
‫گھتی سب میں سینا پرا د تی ہوں‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫ک‬‫ی‬
‫ہوں یادان کیتی میں کنا د تی ہوں‬
‫ھ‬

‫ہوا کل چہاں غٹنریں غٹنریں شا‬


‫ک‬‫ی‬
‫جو نہلو میں تچھ کو کھڑا د ھتی ہوں‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 252‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫میں کہتی ہوں یہ خاید کچھ تھی نہیں ہے‬

‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬


‫میں چب تچھ کو ہٹسنا ہوا د تی ہوں‬

‫جھڑا چب کہیں دور شاز محیت‬

‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫میں سرما کے چہرہ پرا د تی ہوں‬

‫وہ کہتے لگا ہیں جسیں منری ئظریں‬

‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫کہا میں نے چہرہ پرا د تی ہوں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 253‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫فصائیں تھی سرشار شی جھومتی ہیں‬


‫ک‬‫ی‬
‫ہیں مسخور آب وہوا د تی ہوں‬
‫ھ‬

‫اخایک جھنا خاید یدلی کے ییچھے‬

‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫یا زلقوں کو رخ یہ گرا د تی ہوں‬

‫ا تھے تم مڑے اور کہا الوداع خاں‬


‫ک‬‫ی‬
‫میں اب تھی پرا ئفش یا د تی ہوں‬
‫ھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 254‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫کھلی آیکھ منری ہوا جٹم فصہ‬

‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫میں اتھ کے تچھے خاتجا د تی ہوں‬

‫💞💕💞💕💞💕‬

‫کالی شلوار کم نض میں کرتم کلر کی شال اوڑھے وہ نہت جوپرو لگ رہا تھا خان نی نی‬
‫نے اسے سہر سے سنروانی النے کا کہا ت ھا مگر اسے شادہ رہنا زیادہ یسند تھا ک یویکہ‬
‫شادگی میں تھی وہ سہزادہ نہت جسین لگنا تھا ینار ہوکر وہ کمرے سے ئکال نو راہداری‬
‫میں ہی اسے ماہ یور مل گتی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 255‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫وہ جو ا یتے دھنان میں ارہی تھی شا متے روسنل کو دیکھ رہی نےشاچٹہ رکی اسے ینار‬
‫دیکھ خانے ک یوں مگر اشکے دل میں درد شا اتھا کٹھی ا یسے جواب اس نے ا یتے لتے‬
‫ن‬ ‫ل‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬
‫سجانے تھے وہ جواب جن جوانوں کا نورا ہویا ھی کھا ہی یں تھا ۔۔۔‬
‫ہ‬

‫ماہ۔۔۔۔ آیکھوں میں انی تمی کو رو کتے وہ ئظریں جھکانے وہاں سے خانے لگی مگر‬
‫شاید روسنل کو اس پر پرس اگنا یا یٹہ نہیں کنا کہ وہ اسے ئکار گنا ۔۔۔ماہ یور کو لگا‬
‫حٹسے دینا رک شی گتی ہو شایس روکے اس نے مڑ کر روسنل کو دیکھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 256‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ایتی زیدگی نوں ہی پریاد مت کرو ۔۔۔۔ وہ سب تھول خاؤ اور یتی زیدگی کی سروعات‬
‫کرو ۔۔۔۔ منرے لتے اگر تمھارے دل میں زرا شی تھی عزت ہے نو اس یارے‬
‫میں الزمی سوجنا ۔۔۔۔ سرد نہیں تھا اشکی لہجہ مگر پرم تھی نہیں تھا وہ ا یسے اتجان‬
‫ین رہا تھا حٹسے اسے کٹھی خاینا ہی یا ہو ۔۔۔۔کنا وہ اتجان تھا اشکے حزنوں سے۔۔ کنا‬
‫وہ اتجاں تھا اس چنز کے کہ ماہ یور کے دل میں اشکے لتے کیتی عزت ہے ۔۔۔‬

‫جی۔۔۔۔ وہ ففط اینا ہی کہہ شکی آیکھوں سے آیسو نہتے اب گالوں پر لڑھک رہے‬
‫تھے وہ جسین تھی نہت جسین تھی مگر اشکی محیت اشکی قسمت نہیں تھی ۔۔۔‬
‫ایسو صاف کرنے آس نے مڑ کر دیکھا نو اسے معلوم ہوا کہ وہ نو کب کا خاحکا ت ھا‬
‫۔۔۔۔ اسے جھوڑ کر۔۔۔جھوڑ نو وہ نہلے ہی حکا تھا ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 257‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫💕💞💕💞💕💞💕💞💕💞‬

‫میں خاہتی ہوں میں تم سے ئفرت کرو مدشاء۔۔۔ مگر اب ا یتے اجساشات پر منرا‬
‫کونی احینار ہی نہیں ۔۔میں خاہتی تھی میں تمھیں ئکل نف دو۔۔۔ تمھیں ہر وقت‬
‫روالو۔۔۔ مگر دیکھو اس یار تھی قسمت نے مچھے نےیس کردیا ہے ۔۔۔۔ میں ایتی‬
‫ت‬
‫اجھی نہیں تھی کہ میں یں ا تی محیت سویپ د تی۔۔۔ گر ہانے اس یار ھی‬
‫ت‬ ‫م‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫م‬

‫منری ہی محیت کی جوشی نے مچھے نےیس کردیا ۔۔۔۔۔ کونی سوچ تھی نہیں شکنا‬
‫۔۔۔۔کہ مچھے کس خد یک روسنل خان سے محیت ہے ۔۔۔۔۔ سٹسے میں ا یتے‬
‫عکس کو دیکھ تے وہ جود ہی پڑپڑا رہی تھی اسے یالنے انی دلٹسیں نے اقسوس سے‬
‫اشکی اس احڑی خالت کو دیکھا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 258‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫اگر صنر کر ہی لنا ہے نو رو ک یوں رہی ہو۔۔۔ میں نے کٹھی سنا تھا ماہ یور۔۔۔۔۔ اگر‬
‫ہ‬ ‫ہ‬ ‫ھ‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫م‬ ‫ہ‬
‫یں ہماری محیت یا لے یا ۔۔۔ نو یں جو م سے محیت کرنے یں ان کو اینا‬
‫لینا خا ہتے ۔۔۔۔ سنا ہے کہ خا ہتے سے زیادہ خاہے خانے میں مزہ ہے ۔۔۔۔‬
‫دلٹسیں نے اسکا رخ ایتی خایب موڑنے اشکے ایسو نہیچے جسکے ایسو تھے کہ نہتے‬
‫خارہے تھے۔۔۔ ماہ یور نے سرخ ئظروں سے اسے دیکھا‬

‫ت‬
‫صنر ہی نو کررہی ہوں ۔۔۔ وریہ۔۔۔ ہویٹ ھییچ کر اس نے جود کو کچھ تھی علط کہتے‬
‫سے روکا ۔۔۔ دلٹسیں نے گہری شایس لیتے اسے دیکھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 259‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫خلو ماہ یور مدشاء اور رایٹہ تھاتھی دونوں ہی ییچے اخکی ہیں ۔۔۔۔ اسے ڈویٹہ یکڑنے وہ‬
‫ییچے کو پڑھی خایتی تھی اسے کچھ وقت درکار ہے۔۔۔۔‬

‫💔💔💔💔‬

‫ئکاح منارک ہو رایٹہ ینگم۔۔۔۔ ئکاح کے ہونے ہی رایٹہ اور مدشاء کو ا یکے کمروں‬
‫میں ئیٹھا دیا گنا تھا ۔۔۔ سب سے خان جھڑانے تمان ا یتے کمرے میں داخل‬
‫ہونے نوال مگر یہ کنا دلہن نو کمرے میں تھی ہی نہیں ۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 260‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫اہہہہہہہہ۔۔۔۔۔ وہ اتھی شاکت خامد کھڑا تھا کہ زوردار جیخ کی آواز پر ڈر کر اجھال اور‬
‫ک‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫گ‬‫ی‬ ‫گ‬ ‫ت‬ ‫ہ‬‫ق‬ ‫ہ‬‫ق‬ ‫ک‬‫ی‬
‫چنرت سے رایٹہ کو د ھتے لگا جو فہ پر فہ لگا رہی ھی ھو ھٹ سے انی تی اواز‬
‫پر تمان کو ہوش کی دینا میں ال ی نکا۔۔۔۔‬

‫س‬‫ج‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ہ‬ ‫ق‬‫ح‬ ‫غ‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫م‬ ‫ت‬
‫یں سرم یں انی ۔۔۔۔ وہ صے اور گی سے اسے ٹستے ہونے د ھتے لگا کی‬
‫ہ ہ ش ی‬
‫ہٹسی اتھی یک نہیں رکی تھی اینا کہ ٹستے ٹستے ا کی آ یں م ہو کی ھی ھر‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫خ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫اخایک ہی وہ رکی اور سرخ مٹہ کو ہاتھوں میں جھنانے تھوٹ تھوٹ کر رو دی۔۔۔‬
‫وہ جو محیت یاش ئظروں سے اسے دیکھ رہا تھا اشکے رونے پر ایکدم سیینا گنا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 261‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫کتے ینگم۔۔۔ کنا ہوا ۔۔۔ر۔رو ک یوں رہی ۔۔۔۔۔ "اسکا گھویگھٹ اتھانے وہ اشکے‬
‫ہاتھوں میں جھتے چہرے کو ا یتے شا متے کرنے نوجھتے لگا مگر اسکا خاید شا چہرہ دیکھ‬
‫ُ‬
‫اشکی یات ادھوری رہ تی‬
‫گ‬

‫سرخ جوڑا زیب ین کتے ۔۔۔۔منک اپ سے جسن کو دو آیسہ کتے وہ نےخد‬


‫ی‬
‫جوئصورت لگ رہی تھی پڑی پڑی آ یں سرخ ہونی خارہی ھی‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫ماشاءہللا ۔۔۔ اشکی ئٹسانی کو ل یوں سے موپر کرنے وہ دھٹمے اتچ د یتے لہچے میں نوال‬
‫ج‬
‫رایٹہ نے رویا تھول کر اسے دیکھا جو گہری ئظریں اس پر ئکانے ہونے تھا وہ ک‬
‫ھ‬ ‫ھچ‬

‫کر ییچھے ہونے لگی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 262‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫ڈویٹ وری ۔۔۔۔ میں کچھ نہیں کررہا یس جود کو محسوس کرنے دیں ۔۔۔یہ جسین‬
‫لمجات میں حینا خاہنا ہوں ۔۔۔ اشکی کمر کے گرد یازو لی یٹ کر اسے ا یتے فریب‬
‫ی‬‫ھ‬ ‫م ت‬
‫کرکے وہ اسے جود یں یچ حکا تھا‬

‫اسے لگا حٹسے اشکی شاری دینا شاری جوشی اشکے یانہوں میں اشمانی ہو ۔۔۔ رگ و‬
‫خاں میں حٹسے شکون شا اپریا محسوس ہوا اشکی جوسیو اسے مدہوش کررہی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 263‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫میں نہت جوش قسمت ہوں رانی ۔۔۔۔ کہ ہللا ئعالی نے مچھے اپ حٹسی ہمسفر غظا‬
‫کی۔۔۔۔ اشکی سرخ گال پر ہلکے سے لب مس کرنے وہ نوال نو رایٹہ کی رپڑھ کی‬
‫ہڈی میں سٹستی شی یندا ہونی‬

‫آپ کچھ نہیں نولی۔۔۔۔۔۔ "!!وہ اتھی نول ہی رہا تھا کہ رروازہ یاک ہوا رایٹہ کے‬
‫شاتھ تمان نے تھی چنرت سے دروازے کو دیکھا جو زور زور سے تج رہا تھا‬

‫💞💞💕💞💞💕💞💕‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 264‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ی‬ ‫ک‬ ‫ن‬ ‫ل‬‫ع‬
‫اشالم و م۔۔۔ !!اس نے کمرے یں اتنر ہونے ہی الم کنا د کھا نو وہ ینڈ کے‬
‫ش‬ ‫م‬
‫ت‬ ‫خ‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ل ئ‬
‫ییچ ییچ ا یتے نوچنز جسن تے ھی ہونی ھی ھو ھٹ نو شاید وہ لے ہی ایار کی ھی‬
‫ہ‬ ‫ن‬ ‫گ‬ ‫گ‬

‫مدشاء نے سر کے اشارے سے شالم کا جواب دیا‬

‫کٹسی ہیں اپ۔۔۔۔ اشکے یازک سے ہاتھ کو ا یتے ہاتھوں میں لیتے وہ نہایت پرمی‬
‫سے نوجھتے لگا تھا‬

‫نہلے حٹسی ۔۔۔۔۔ اشکی آیکھوں میں دیکھتے وہ مسکرا کر نولی اشکی مسکراہٹ تھی کنا‬
‫قہر تھی کہ روسنل کو لگا وہ اشکی مسکراہٹ پر ہی دل ہار خانے گا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 265‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫م‬ ‫ش‬
‫نہیں ۔۔۔۔ اس نے ئفی میں سر ہالیا نو مدشاء نے یا ھی سے اسے دیکھا‬
‫چ‬

‫اس سے تھی زیادہ جوئصورت ۔۔۔۔ اشکی گال کو ائگلی سے جھونے وہ جمار تھرے‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ی‬
‫لہچے میں نوال آ یں ھی کہ اس جسن کی ملکہ پر کی ھی جو ا کے خذیانوں سے‬
‫ش‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫نےیناز ایتی قا یالیہ مسکراہٹ سے اسے د یکھے خارہی تھی‬

‫ک‬‫ی‬
‫نو آپ ئغرئف کررہین میں ہیں منری ؟؟؟ مدشاء نے آ یں یند کرکے ھو لتے نوجھا‬
‫ک‬ ‫ھ‬

‫ایداز سوالٹہ تھآ روسنل نے گہری شایس تھرنے اسے دیکھا وہ لڑکی اشکے حزنوں سے‬
‫اتجان ئیتے کی کوشش میں تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 266‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫میں نو ہر وقت ایکی ئغرئف۔کریا۔ہوں ایک آپ ہی ہیں جو ۔۔۔۔ یسسس ہٹستی رہتی‬
‫ہیں ۔۔۔۔ تھاری لہچے میں کہتے اس نے حقگی سے اسے دیکھا جو اب تھی‬
‫ئ‬
‫مسکراہٹ دیانے یٹھی تھی‬

‫م‬ ‫م‬ ‫ہ‬


‫نو آپ خا ہتے ہیں میں آیکی ئغرئف کرو۔۔۔ مم۔۔۔تھوڑی یلے ہاتھ ر ھ تے اس نے‬
‫ک‬

‫سر سو جتے سر ہالیا ا یسے حٹسے کسی گہری سوچ میں ہو‬

‫یس تھنک تھاک ہی ہیں لنکن رایٹہ ہی ہر وقت ایکی ئغرئقوں کے یل یاید ھتے میں‬
‫مصروف رہتی ہے ۔۔۔۔ وہ مٹہ ینا کر نولی نو روسنل نے مسکراہٹ دیانی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 267‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫یند کے خالف نہلی سکایت درج ہورہی ہے ؟؟؟ وہ زپر لب مسکرایا‬

‫جی نہیں ۔۔۔۔وہ منری یند نہیں ۔۔۔وہ نو منری خان ہے ۔۔۔۔ ئفی میں سر‬
‫ہالنے اس نے خلدی سے جواب دیا‬

‫وہ تھی نہی کہہ رہی تھی چب آپ خلی گتی تھی ۔۔۔۔مگر اب۔۔۔ ایکو ایتی پراپرتنز‬
‫یدلتی ہوگی ۔۔۔۔ نو آر آ منرڈ گرل یاؤ۔۔۔نہت ہی جوئصورت ایداز میں وہ اسے کسی‬
‫اور کو ایتی خان کہتے سے م نع کررہا تھا مدشاء نے یاک شکوڑے اسے دیکھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 268‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫جی خان جی۔۔۔ہاہہاہا اسے خان ئکارے وہ ینڈ پر سے اپری تھا گتے کے ایداز میں‬
‫واسروم گھستے لگی کہ وہ تجلی کی رقنار سے اشکی کالنی ایتی گرقت میں لے حکا تھا مگر‬
‫یہ کنا اخایک دروازہ تحتے لگا ایتی زور سے وہ پریسان ہونے ایکدم شاری ہٹسی عایب‬
‫ہونی خلدی سے دونوں آگے پڑھے‬

‫💕💞💕💕💞💕💞💕‬

‫کنا ہوا ۔۔۔ دروازے کے یاہر کھڑے دامل کو دیکھ وہ پریسانی سے نوجھتے لگا جو جود‬
‫پریسان شا کھڑا تھا اشکو ییچے خانے کا اشارہ کرنے وہ روسنل کے روم کی طرف پڑھا‬
‫انہیں تھی ییچے کو خانے کا کہتے وہ ا یکے شاتھ ہی ییچے آیا چہاں سٹھی گھر کے افراد‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 269‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫موجود تھے کچھ یتے چہرے تھے جو جس میں روجنل ۔۔۔ اور ایک مولوی صاچب‬
‫تھے‬

‫یہ کنا ہورہا ہے کونی کچھ ینانے گا ۔۔۔۔تمان نے سوالٹہ ئظروں سے دامل کو دیک ھا‬
‫تھر ئظر اشکی سنروانی پر پڑی ۔۔۔ مدشاء اور روسنل تھی انہیں ہی دیکھ رہے تھے‬

‫تھتی اب سٹھی نے شادی کر لی نو میں کنا ک یوارہ رہنا اشی لتے سوخا تھانی کے شاتھ‬
‫ہی اینا یایک قٹ کرلینا ہوں جویلی نو و یسے ہی دلہن یتی ہونی ۔۔۔ کل ئییوں کا ولٹمہ‬
‫اکھنا کرلینگے ئٹسوں کی تھی تخت اور منرا تھی تھال ہو خانے گا ۔۔۔۔ک یوں خانی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 270‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫دامل نے سیحندگی سے کہتے مدشاء کے گرد ہاتھ لیینا جو سرخ چہرے سے سر اینات‬
‫میں ہال گتی‬

‫جنکہ روسنل اور تمان کا غصہ سوا تنزے پر تھا ایتی مسکل سے نو وہ لوگ روم میں‬
‫نہیچے تھے اور اتھی اسے شادی کی سوجھی تھی ۔۔۔۔ دونوں کے چہرے سرخ ہونے‬
‫خارہے تھے‬

‫تھانی آخائیں ۔۔۔ ایک ہاتھ سے رایٹہ کے ہاتھ کو یکڑنے دامل نے دل خالنی‬
‫مسکان سے ا یتے تھانی اور جیجا جی کو دیکھا تھر ایکی ی یونوں کو ا یتے شاتھ لے خانے‬
‫ئ‬
‫سییج پر یٹھی اوپزہ کے شاتھ ئیٹھ گنا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 271‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫کمیٹہ ایسان۔۔۔۔ ہاتھ لگے یہ منرے۔۔۔۔۔ تمان نے ہاتھ کی ہٹھنلی پر مکہ مارا‬
‫۔۔۔‬

‫زلنل ایسان یا ہو نو ۔۔۔۔ روسنل نے جوتخوار ئظروں سے دامل کو دیکھا حٹسے آیکھوں‬
‫سے ہی کجا جنا خانے گا ۔۔۔۔ مگر اب ہو ہی کنا شکنا ہے خانی ۔۔۔۔۔ لو جی خلتے‬
‫ہیں اب انہیں ڈسنرب کریا تھی علط یات ہے ۔۔۔۔‬

‫💞💕💞💞💕💞‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 272‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫شات شال ئعد‬

‫اشکی گاڑی حٹسے ہی گ یٹ کے ایدر داخل ہونی نو ایک یازک شی حڑیا گالنی فراک‬
‫نہتے چہکتے ہونے وہاں انی۔۔۔وہ تنزی سے گاڑی سے ئکال اور ییچے ئیٹھتے دونوں یازو‬
‫وا کردنے ۔۔۔۔اور وہ یازک شی گڑیا اشکے یازوؤں میں خاشمانی‬

‫کٹسی ہیں منری پریسس۔۔۔ نہت دپر یک اشکو ینار کرنے کے ئعد اس نے اشکی‬
‫یاک دیانے ینار سے نوجھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 273‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫میں تھنک ہوں یایا خانی۔۔۔ آپ کٹسے ہیں ۔۔۔۔ اشی کے ایداز میں جواب د یتے‬
‫تجی نے تھی اسکا یاک دیایا نو وہ ہٹستے اسے کھڑا ہوا اور شاتھ ہی اشکو اتھا لنا اس‬
‫سے نہلے کہ وہ جواب د ینا کہ کسی کی اواز ب فریب سے سنانی دی‬

‫امایہ کہاں ہیں اپ۔۔۔یہ کونی وقت ہے کھنل۔۔۔۔ وہ کہتے کہتے رکی ئظریں چب‬
‫روسنل خان پر گتی ایک گہری مسکراہٹ نے ہوی یوں پر یشنرا کنا‬

‫ا گتے اپ۔۔۔۔۔ ا یکے فریب انے مدشاء نے مسکرا کر نوجھا نو روسنل نے سر‬
‫ہالنے اشکی ئٹسانی پر لب ر کھے ۔۔۔ ان شات شالوں میں ہللا ئعالی نے ایکو ایک‬
‫جھونی شی گڑیا سے نوازہ تھا جسکا یام خان نی نی نے امایہ رکھا تھا ۔۔۔۔تمان اور رایٹہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 274‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫کا ایک ئینا تھا جسکا یام رایٹہ نے ہی دلدار رکھا تھا۔۔۔۔دامل اور اوپزہ کی تھی ایک‬
‫ئیتی تھی جسکا یام خایدنی تھا۔۔۔۔ اس یام پر خان نی نی نے ی یت واویال کی ات ھا مگر‬
‫شا متے تھی آوازہ تھی سنکو منا کر ہی دم لنا تھا اس نے ۔۔۔‬

‫میں دیکھ رہی ہوں۔۔۔۔ ان دونوں کو ایک دوسرے کو محیت یاش ئظروں سے‬
‫نہارنے دیکھ امایہ نے ایک آیکھ کا کویا کھو لتے آنہیں دیکھا نو روسنل نے قہقہہ لگایا‬
‫جنکہ مدشاء اسے گھورنے ایدر کی خایب خل دی‬

‫💕💕‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 275‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ارے رکیں رکیں ایک اور آقت آرہی ہیں مل لیں اس سے تھی۔۔۔۔‬

‫ییحر ییحر۔۔۔۔ تجاؤ ہمھیں ۔۔۔۔ جی یہ تھی جھونی یناجہ خایدنی جو نوری جویلی میں کو‬
‫سر پر اتھانی سنڑھ یوں سے تھا گتے ییچے آرہی تھی کہ امایہ کے شا متے رکتی گھییوں پر‬
‫ہاتھ رکھ تے شایسیں تھرنے لگی اسکا شایس تھول حکا تھا زیادہ دوڑنے سے‬

‫کنا کرنی ہو خاید ۔۔۔۔مت تھاگا کرو اینا ۔۔۔۔ ییچھے سے آوپزہ کی پریسان شی اواز انی‬
‫جو اشکے ییچھے ہی انی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 276‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫کنا ہوا خاید ۔۔۔۔ امایہ نوجھتے لگی کہ ییچھے سے آیا دلدار پریسانی سے نوجھتے لگا اشکے‬
‫ہاتھ میں یانی کا گالس تھا جو شاید وہ اشی کے لتے الیا تھا اشکے آنے ہی خایدنی نے‬
‫یاک تھوئیں حڑھانی‬

‫خایدنی یام ہے منرا اور پڑی نوں میں تم سے دلدارے۔۔۔۔ وہ یٹھے تھالنے مٹہ‬
‫تھال کر نولی جھونی شی یاک پر غصہ نہت خحنا تھا ۔۔۔۔ دلدار نے اشکے ہاتھ میں‬
‫یانی یکڑایا اور رایٹہ کے یاس خا ئیٹھا جو شاید ا یکے لتے جوس النی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 277‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫کنا ہوا دل۔۔۔۔ امایہ نے اشکے یاس ئیٹھتے نوجھا جو جوس کا گالس ہاتھوں میں‬
‫تھامے اسے گھورے خارہا تھا سب ہی ا یتے کاموں میں مصروف ہو گتے تھے وہ‬
‫ئییوں صوفوں پر ئیٹھے اہسٹہ سے یائیں کررہے تھے‬

‫ییحر۔۔۔ اسے نولیں میں اس سے پڑی ہوں مچھے یاجی نوال کرے۔۔۔۔ خایدنی نے‬
‫یاک شکوڑے کنا اور یانی کا گالس جٹم کرنے جوس ئیتے لگی خانے ک یوں وہ یانی کا‬
‫گالس وایس یا رکھ شکی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 278‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫یاجی ک یوں نولو ۔۔۔یایا تھی نو ماما کو ینگم کہتے ہیں میں تھی تمھیں خاید ینگم کہا کروئگا‬
‫چ‬‫م‬ ‫ش‬
‫۔۔۔ دلدار نو پڑا دلدار ئکال تھا امایہ اور خایدنی دونوں نے یا ھی سے اسے دیکھا ت ھر‬
‫وہ ئییوں ہی یاگلوں کی طرح ہٹس دنے‬

‫دلدارے تچھ سے نہیں ہونی دلداری ۔۔۔۔ خایدنی نے ہٹستے ہونے مزاق میں کہا نو‬
‫وہ ایکدم سیحندہ ہوا‬

‫دلدار دلداری تھی کرلے گا یسسس تم ایک یار اس دلدار سے دل لگا کر دیکھنا اسے‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ی‬
‫دل میں یسا کر دیکھنا۔۔۔ وہ اسے د ھ تے ھنر ہر کر نوال نو وہ دونوں لڑکناں ھر‬
‫ک‬

‫سے ہٹستے لگی جنکہ وہ مٹہ ینانے وہاں سے اتھ گنا ۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 279‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫ماہ یور کی شادی تھی اکی شادی کے ئعد ہوخکی تھی آہلل ئعالی نے اسے دو ییییوں سے‬
‫نوازہ تھا ۔۔۔ وہ ایتی شادی شدہ زیدگی میں نہت جوش تھی ۔۔۔۔۔۔‬

‫💕💕💕💕💞💕💕‬

‫کچھ شال ئعد‬

‫راسٹہ جھوڑو ہمارا ۔۔ارہان۔۔۔ خجاب سر پر لییتے وہ ایتی مومی ہاتھ کو ما تھے پر ر کھے‬
‫جود کو دھوپ سے تجانے کی کوشش کررہی تھی جنکہ شا متے کھڑا وہ جوڑی جسامت‬
‫واال سحص اسے محیت یاش ئظروں سے دیکھ رہا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 280‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬

‫جھوڑنے کے لتے را ستے میں نہیں آیا ت ھا میں۔۔۔۔ خانی۔۔۔۔نہایت ہی ادب اور‬
‫ج یوی یت تھری ئظروں سے اسے دیکھتے وہ اہسٹہ اواز میں نوال۔۔۔۔ اسے اسکا یام لینا‬
‫مناسب یا لگا نو خانی یالیا نہنر شمچھا‬

‫ہم ا یتے یایا خانی سے کہیں گے کہ ماہ یور تھوتھو کے ئیتے نے ہمھارا راسٹہ روکا‬
‫۔۔۔۔ وہ غصے سے یاک حڑھانے نولی سورج کی حرارت سے اشکی سقند ریگت سرخ‬
‫ہورہی تھی اشکی دھمکی پر وہ زپر لب مسکرایا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 281‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ہم تھی آ یکے یایا خانی سے کہیں گے کہ ہمھیں ایکی ئیتی کی شایسیں یک ایتی یایند‬
‫خا ہتے ۔۔۔۔۔ اہسٹہ سے اشکے فریب ہونے وہ اس پر جھکا حٹسے کسی گھتے درچت کا‬
‫شایہ اسے دھوپ سے محقوظ کررہا ہو امایہ نے گھنرا کر اسے دیکھا ڈھر کتے دل سے‬
‫ییچھے ہونی ۔۔۔۔ مگر سورج کی ئٹش سے اشکی خلد خل رہی تھی‬

‫م‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬


‫مر۔خاو۔۔۔ اسے ھے ہونے د کھ وہ جو لی کے ایدر خانے او جی اواز یں نولی نو‬
‫ارہان سے سر گرانے قہقہہ لگایا‬

‫مر ہی نو گنا ہوں ۔۔۔ آپ کی اداؤں پر ۔۔۔۔ ہانے ۔۔۔۔ دل پر ہاتھ رکھتے وہ ایتی‬
‫تنز ڈھرکییں محسوس کرنے دلفریب سے لہچے میں نوال ئظریں اشکی یست پر تھی جو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 282‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫تنزی سنایدر خارہی تھی حٹسے وہ اسے یکڑ لے گا ایک یار تھر اسکا قہقہہ گوتجا نو امایہ‬
‫ی‬ ‫چ‬‫ی‬
‫نے ھے مڑ کر اسے د کھا‬‫ی‬

‫💕💞💕💞💕💞‬

‫خاید ۔۔۔۔۔ وہ اشکے کمرے میں خانے رکھتی خاہی رہی تھی کہ دلدار کی اواز پر رکی‬
‫یاک حڑھانے مڑی اسے دیکھا جو سیتے پر یازو یایدھے اسے دیکھ رہا تھا‬

‫تمنز نہیں ہے میں پڑی ہوں تم سے ۔۔۔۔ خایدنی نے غصے سے یاک تھالنے‬
‫اسے حقگی سے دیکھا اسے غصہ دیکھ وہ قدم یا قدم خلتے اشکے فریب ایا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 283‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ہ‬ ‫ن‬
‫کدھر سے پڑی لگتی ہیں اپ۔۔۔۔ دل نو یامسکل یحتی ہیں ۔۔۔۔۔ اشکے قد کو‬
‫دیکھ وہ ہٹسی دیانے نوال نو خایدنی نے گھور کر اسے دیکھا‬

‫یکواس نہیں کرو ۔۔۔اگر تمھارا قد پڑا ہوگنا نو میں کنا کرو۔۔۔۔ وہ کندھے احکانے‬
‫خانے لگی ۔۔۔ اشکے نوں یدتمنزی سے نو لتے پر دلدار شلتے اسے یازو سے یکڑنے دنوار‬
‫سے لگایا‬

‫چ‬‫م‬ ‫ش‬
‫تمنز سے یات کنا کریں خاید۔۔۔۔ وریہ مچھ سے پرا کونی نہیں ہوگا ھی اپ ۔۔۔۔‬
‫اشکے یازوؤں پر گرقت سخت کرنے وہ دھٹمی اواز میں دھاڑا نو خایدنی نے جوف‬
‫ی‬
‫تھری ئظروں سے اسے دیکھا اشکی زرا شی سحتی پر ہی سنہری آ یں آیسووں سے ھر‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 284‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫خکی تھی ۔۔۔گالنی چہرہ درد کی شدت سے سرخ ہوحکا تھا اشکے ایسو دیکھ اس نے‬
‫گرقت ایکدم ہلکی کردی مگر جھوڑا یلکل تھی نہیں ۔۔۔۔‬

‫مچھ سے شادی کرلیں ۔۔۔ اشکے ایسو نوتچھتے وہ نہایت ہی پرمی سے نو لتے لگا خایدنی‬
‫نے ئفی میں سر ہالیا نو اشکے ما تھے پر یل پڑے‬

‫شادی یا کرنے کی وجہ۔۔۔۔ سوالٹہ ئگاہیں اشکے چہرے پر ئکانے وہ سیحندگی سے‬
‫اسنقار کررہا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 285‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫تم ا جھے نہیں لگتے ۔۔۔۔۔وہ سوں سوں کرنے نولی ایداز یاراض تخوں حٹسا تھا دلدار‬
‫نے قدا ہونی ئظروں سے اسے دیکھا‬

‫ی‬ ‫ہ‬ ‫گ‬ ‫ل‬ ‫ج‬ ‫ن‬ ‫چ‬‫م‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫ہ‬
‫م ھے آپ ہت ا ھی تی یں ۔۔۔اگے نولو۔۔۔۔ اسے ا تی طرف چنرانی سے‬
‫یکتے یاکر وہ اشکی سرخ یاک دیانے نوال نو خایدنی نے مٹہ ینانے اسے دیکھا‬

‫تمھارا قد مچھ سے نہت پڑا ہے ۔۔۔۔ ا یتے یاؤں کو دیکھتے وہ ایتی گردن۔ پر ہاتھ رکھ تے‬
‫نولی جو سر اتھا کر اسے دیکھتے سے ہی درد ہونے لگی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 286‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ ‫‪URDU NOVEL BANK‬‬ ‫چنری یار دی‬
‫ینار تھی زیادہ کرلوئگا ۔۔۔۔۔ ہوی یوں کو دای یوں یلے دیانے وہ سرارت تھری ئظروں‬
‫کے حصار میں اسے لتے ہونے تھا نو خایدنی سے ئظریں اتھا کر اس نےسرم‬
‫ایسان کو دیکھا اشکے سیتے پر دونوں ہاتھ دھرنے اسے ییچھے کو دھکا دیا‬

‫غ‬ ‫ش‬ ‫چ‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫م‬ ‫ت‬


‫یں سرم یں انی ۔۔۔۔ سرم و جنا سے سرخ ہونے ہرے م یت صے سے‬
‫جیجی‬

‫وہ آپ ہی کرلینا ۔۔۔مچھے نےسرم ہی ر ہتے دو۔۔ وہ نے یاکی سے اشکے گال کو جوم‬
‫کر نوال نو خایدنی سرم سے سرخ چہرے شم یت اسے گال یوں سے نوازنے وہاں سے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 287‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم گل رائٹس‬ URDU NOVEL BANK ‫چنری یار دی‬
‫خ‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ن‬
‫تھاگ گتی ۔ ایک کہانی احینام یک جی ھی نو وہی دوسری کہانی سروع ہو کی‬
‫ی‬

‫تھی۔‬

‫جٹم شد۔‬

Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 288


E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
‫ازقلم گل رائٹس‬ URDU NOVEL BANK ‫چنری یار دی‬

‫جواین یاول ئینک قٹس یک گروپ‬


www.facebook.com/groups/NovelBank

‫ایسناگرام پر یاول ئینک کو قالو کریں‬


www.instagram.com/pdfnovelbank

‫نہنرین اور اجھی اجھی اردو سیورپز پڑ ھتے کے لتے یہ نوی یوب حینل شسکرایب کریں۔‬
https://youtube.com/c/OnlineUrduNovel

Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 289


E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508

You might also like