Professional Documents
Culture Documents
پشیمان محبت
ی کش خ
از م ضراء ل لق
مک م
ل ناول
ناول بییک و یب پر شا ئع ہونے والے تمام ناولز کے جملہ و خقوق تمعہ مصنفہ کے نام
محقوظ ہے۔ خالف ورزی کرنے والے کے خالف قانونی خارہ جونی کی خا شکتی ہے۔ اگر
آپ ایتی تحرپر ناول بییک پر شا ئع کروانا خا ہتے ہیں نو اردو میں نایپ کر کے ہمیں سییڈ
کردیں۔ آپ کی تحرپر ناول بییک و یب پر شا ئع کردی خانے گی۔
E-mail : pdfnovelbank@gmail.com
WhatsApp : 92 306 1756508
اجمد صاحب انک بہت محیتی سول اتح بنئر ہیں ج نکا ئعلق مڈل کالس قیملی سے ہے ائکا
گزر پسر بہت ا جھے سے ہونا ہے یہ سب انکی ییوی نانلہ ییگم کی ندولت ہے جن کی وجہ
سے وہ اس مقام نک بہنچے نانلہ ییگم نے ا یتے تچوں کی پری بت میں کوئ کسر بہیں
جھوڑی بھی بہی وجہ اجمد صاحب کو ہمیشہ ناعث قکر سے آزاد رکھتی اجمد صاحب اور نانلہ
ییگم آپس میں کزپز ہونے کے شابھ بہت ا جھے دوست بھی بھے کب یہ دوستی محبت
میں ندلی ییہ یہ خال اجمد صاحب کے ماں ناپ کا ای نقال ا نکے تحین میں انک کار
گ
شاہ جونلی میں ہر طرف گہما ہمی بھی آج نورے 17شال ئعد ارقم شاہ اس جونلی میں
قدم رکھتے واال بھا ۔۔۔شاہ کی ماں حب ا یتے شائفہ میگنئر کے شابھ شاہ کے ییدا ہونے
کے نو شال ئعد رانوں رات بھاگ گئ نو انور شاہ ایتی محبت کی نے وقائ سے بہت نوٹ
گتے بھے شاہ کا ییھا زہن اس نات سے الجھ گیا کہ اشکی ماں ا یتے عاسق کے شابھ بھاگ
آج الیشہ کی نونی کا بہال دن بھا وہ گ ھئرائ ھوئ پرپسان سی بھی اس کے من میں نار نار
انک ہی نات آرنی بھی کہ کاش شابھ علی کو لے آنی لیکن اجمد صاحب اسے نونی ڈراپ
کرکے آفس کی طرف خل د یتے ابھی سوجوں میں وہ کشی سے بہت زور سے نکرائ اسے
لگا جیشے شا متے واال ییدہ کوئ اپسان بہیں دنوار ہو سر یہ ہابھ رکھ کہ ابھی اس نے کجھ
نو لتے کے لتے میہ ہی کھوال بھا کہ شا متے شحص کی آنکھوں کو دنکھ ک وہ سہم گئ لیکن بھر
ارقم نے ناکشیان آنے سے بہلے اییا شارا کاال دھیدا ڈرگس اسمگلیگ اور ہ یومن پرئقکیگ کی
میٹییگز ملیوی کرکے ناکشیان میں رہ کر ابہیں خاری رکھتے کا م نصویہ ییاکے ناکشیان کی سر
زمین کی طرف قدم گامزن کر لتے قال ی بٹ ییک آف ہونے آدھا گھبیہ گزرخکا بھا لیکن ابھی
نک اسے لیتے کوئ بہیں آنا بھا وہ دادی کو کال کرکے ا یتے آنے کا ییہ د ییا کہ ییھی اسے
راکا اور ڈرای یور ئظر آنے وہ غصے میں راکا کی طرف پڑھا ہی بھا کہ ینجھے سے دادی ئظر آ بیں
ابہیں دنکھتے ہی ارقم کا غصہ جھاگ کی طرح بییھ گیا انکو دنکھتے ہی ارقم نے ابہیں ا یتے
سیتے سے لگالیا دادی کی آنکھوں میں انک ہی لمچے کے کئ رنگ جہرے یہ ئظر آنے لگے اور
الیشہ ابھی کٹیٹین بییھکے گرما گرم سموسوں سے لطف اندوز ہو ہی رہی بھی کہ سٹ بنئرز کا
گروپ اشکے سر یہ آ کھڑا ہوا بہلے دن رنگیگ کا شامیا اس نے ا پشے کرنا پڑئگا سوچ کر ہی
اسے ڈر لگا لیکن خار و ناخار ا ستے جیشے ہی ئظر ابھا کے دنکھا ا یتے شا متے ناتچ لڑکوں کو کھڑا
دنکھ کر اس کا موڈ شخت ند مزا ہوا وہ ایتی سموسوں کی پرے ابھا کے ابھی ابھی ہی بھی
کہ ان میں سے انک لڑکے نے الیشہ کا ہابھ نکڑکے کھینچا نو وہ واپس کرسی یہ گرگئ اس
نے غصے سے ہابھ جھڑا کے انک زور دار ب ھئڑ لڑکے کے میہ یہ دے مارا کٹیٹین میں
ن چ ہ
بیی ھے سب ہی لوگ ان کی طرف میوجہ ہو گتے ہر طرف ل مچ گئ شی نے مونا ل سے
ک ل
ونڈنو ییانی سروع کردی نو کشی نے دھڑا دھڑ ئصوپریں لییا سروع کردیں اسی اییاء میں وہ
لڑکا جیشے ہی مارنے پڑھا ایتی بییل یہ ابھی بیی ھے ارخام نے یہ م نظر بہت عور سے دنکھا بھا
شاہ جونلی بہنچ کے جیشے ہی گاڑی سے اپرا ا ستے فورا سے دادی کی طرف کا دروازہ کھول کے
ابہیں سہارا دے کے گاڑی سے اندر النا اشکی ایتی پرواہ یہ ہی دادی بہال ہو گٹیں اور
مسکراکے سب جونلی کے اندر داخل ہو گتے دادی نے مئرالیساء کو نلواکے کھانا لگانے کو کہا
اور شاہ کو جینج کرنے کا نول کے جود بھی کچن میں کام دنکھتے خلی گٹیں۔۔۔شاہ حب جینج
کرکے ینچے آنا نو دادی مہرالیساء کے شابھ مل کر کھانا لگوارہی بھیں شاہ نے ابہیں
کاندھوں سے بھا مکے ابہیں کرسی یہ ییھاکے ان کی گود میں سر رکھ کہ بییھ گیا دادی اشکی
اس عادت سے واقف بھیں یہ عادت ا ستے ا یتے نانا شابین سے چرائ بھی دادی
الیشہ تئزی سے ارخام کے ینجھے بھاگی کہ کہیں وہ اس سے ییاء ملے ہی نا خال خانے وہ
ہب
نارکیگ میں جیشے ہی چی اسے ارخام گاڑی کا دروازہ ھولیا دکھائ دنا ا ستے ارخام کو ہابھ
ک ن
ہالکے ایتی طرف میوجہ کرنے کی نوری کوشش کی لیکن آج نو جیشے ارخام نے الیشہ کو ئظر
انداز کرنے کی فسم کھائ ہوئ بھی وہ جیشے ہی گاڑی میں بیی ھتے لگا ییھی الیشہ انک سو
بیس کی سییڈ سے بھاگتی اشکی گاڑی نک بہنچ گئ کہ کہیں ارخام بھاگ ہی یہ خانے۔۔
ی ہب
ت ن
جیشے ہی وہ چی اس نے گاڑی کا سیشہ تچانا نو ارخام نے سیشہ نچے کرکے آتئرو او چی کی
جیشے کہ نوجھ رہا ہو کیا ئکل نف ہے اب اس کا مظلب سمجھ کے الیشہ نے ئعئر وقت
شاہ آج آفس آنا بھا جو اشکے نانا شابیں سیی ھاال کرنے بھے انکی وقات کے ئعد شارا پزپس
دادی نے سییھاال اس غرصے میں راکا نے دادی کا بھرنور شابھ دنا ا یتے نانا شابیں کے
آفس میں بہنچ کے اس کی بہلی ئظر ئصوپر کے فریم یہ گئ جہاں اشکے نانا شابیں اور دادی
م ت ک ن
کھڑے مسکرا رہے بھے فریم کو دنکھ کر شاہ کی آ یں کب ین نانی سے ھری اسے ییہ
ب ک ھ
ادھر الیشہ نونی سے آکے بھکن کی وجہ سے لمتی نان کے سوئ ہوئ بھی حب نانلہ ی یگم
اسے ابھانے آ بیں لیکن شاند مخئرمہ کو ابھی اور آرام کرنا بھا اشلتے میہ یہ نکیہ رکھ کے
کروٹ ندل لی الیشہ کی اس چرکت یہ نانلہ ییگم کو بہت ییار آنا کیونکہ سونے ہونے وہ نلکل
ن
معصوم گڑنا جیشی لگ رہی بھی گالنی جہرہ جوئصورت پڑی پڑی سہد رنگ آ یں جس کو
ھ ک
دنکھتے واال اییا دل بہلی ئظر میں ہی ڈوییا ہوا محسوس کرے میاسب ناک اس میں بہتی
شاہ کی میٹییگ اجھی رہی وہ شارے کام بییاکے گھر کی طرف روایہ ہوا نو دادی کو ا یتے
ای نظار میں خاگیا دنکھ اس کے جہرے یہ وحیہ مسکراہٹ آگئ جس کو دنکھ کے دادی نے
دل ہی دل میں اسے نوبہی ہمیشہ جوش رہتے کی دعابیں کی ا ستے شالم کے ئعد دادی کے
سر یہ نوسہ دنا اور صوفے یہ بییھکے ہی مہرالیساء کو نانی النے کے لیتے آواز دی دادی کو
ا یتے نونے کی شادی کی قکر الجق ہونے لگی کہ کب نک مجھ نوڑھی کے آسرے یہ رہ نگا
کوئ نو ہو ان کے ئعد شاہ سے محبت کرنے واال جو اس کا جیال ر ک ھے مہرالیساء نے بییل
نے کھانا لگانے کے ئعد شاہ اور دادی کو کھانے کے لتے ا نکے کمروں کا رخ کیا اور کھانے
کا نول کر ینچے آگئ دادی کھانے کے دوران بھیک موقع ڈھونڈ رہی بھیں شاہ سے شادی
ب
الیشہ حب سو کے ابھی گھڑی میں نایم دنکھتے ہی ج ھٹ سے ابھ ھی ھڑی 6:45کا
گ یی
نایم ییارہی بھی ئعتی نانا آفس سے آ خکے بھے ا ستے خلدی سے ا یتے نال سمیتے اور الماری
سے الن کی شادہ سی کمئز شلوار لے کے واش روم خلی گئ فرپش ہو کے ناہر آئ نو نانا کو
ا یتے کمرے میں می نظر ناکے سرمیدہ ہوئ اور میمیانے ہونے "آیم سوری نانا "نول کہ
مزند نولیا سروع کیا کہ وہ "زنادہ بھکن کی وجہ سے سوگئ بھی "نانا نے شفقت سے اشکے
سر یہ ہابھ رکھا نو وہ ان کے گلے لگ گئ اور نانا کے شابھ ہی ینچے علی اور نانلہ ییگم کے
ناس خانے کے لتے خل دی ابھی سئڑھیوں یہ ہی بھی کہ علی کی آوااز کانوں میں گوتچی
ش ہ ب ب ل کھن
کہ "ماما د یں شارا ییار نو آنی کے لتے ہے مجھ سے نو کوئ ییار ھی یں کرنا "ا کے
ب
شاہ جونلی نچ کے یشے ہی گاڑی سے اپرا ا ستے فورا سے دادی کی طرف کا دروازہ ھول کے
ک ج ہ
ابہیں سہارا دے کے گاڑی سے اندر النا اشکی ایتی پرواہ یہ ہی دادی بہال ہو گٹیں اور
مسکراکے سب جونلی کے اندر داخل ہو گتے دادی نے مئرالیساء کو نلواکے کھانا لگانے کو کہا
اور شاہ کو جینج کرنے کا نول کے جود بھی کچن میں کام دنکھتے خلی گٹیں۔۔۔شاہ حب جینج
کرکے ینچے آنا نو دادی مہرالیساء کے شابھ مل کر کھانا لگوارہی بھیں شاہ نے ابہیں
کاندھوں سے بھا مکے ابہیں کرسی یہ ییھاکے ان کی گود میں سر رکھ کہ بییھ گیا دادی اشکی
اس عادت سے واقف بھیں یہ عادت ا ستے ا یتے نانا شابین سے چرائ بھی دادی
جیالوں میں بھیں ناخانے کب ان کے رجسار آپسوءں سے بھیگے ابھیں ییہ ہی یہ خال شاہ
نے حب ا یتے نالوں میں تمی محسوس کی نو وہ پڑپ کے دادی کی طرف دنکھتے لگا ان کے
آپسوءں کو رجسار سے صاف کر کے ا نکے نوڑھے ہابھوں یہ نوشا دنا اور جوشگوار ماجول میں
شاہ آج آفس آنا بھا جو اشکے نانا شابیں سیی ھاال کرنے بھے انکی وقات کے ئعد شارا پزپس
دادی نے سییھاال اس غرصے میں راکا نے دادی کا بھرنور شابھ دنا ا یتے نانا شابیں کے
آفس میں بہنچ کے اس کی بہلی ئظر ئصوپر کے فریم یہ گئ جہاں اشکے نانا شابیں اور دادی
م ت ک ن
کھڑے مسکرا رہے بھے فریم کو دنکھ کر شاہ کی آ یں کب ین نانی سے ھری اسے ییہ
ب ک ھ
یہ خال دییا کی ئظر میں وہ انک بہادر نڈر غصییاک مرد آج بھی ا یتے ناپ کی ئصوپر کو دنکھ
کے رو خانا بھا ایتی ماں کی نے وقائ وہ آج نک بہیں بھوال بھا بھولیا بھی کیشے جس کی
وجہ سے اس کے نانا شابیں اس سے دور ہو گتے دس مبٹ ئعد راکا اندر آنا نو شاہ کی
ادھر الیشہ نونی سے آکے بھکن کی وجہ سے لمتی نان کے سوئ ہوئ بھی حب نانلہ ی یگم
اسے ابھانے آ بیں لیکن شاند مخئرمہ کو ابھی اور آرام کرنا بھا اشلتے میہ یہ نکیہ رکھ کے
کروٹ ندل لی الیشہ کی اس چرکت یہ نانلہ ییگم کو بہت ییار آنا کیونکہ سونے ہونے وہ نلکل
ن
معصوم گڑنا جیشی لگ رہی بھی گالنی جہرہ جوئصورت پڑی پڑی سہد رنگ آ یں جس کو
ھ ک
دنکھتے واال اییا دل بہلی ئظر میں ہی ڈوییا ہوا محسوس کرے میاسب ناک اس میں بہتی
نازک سی نوس رنگ لوگوں کو ایتی طرف میوجہ کرنی جوئصورت جہرے یہ بھرے بھرے
قدرنی گالنی ہویٹ بہت دلکش لگتے اشکی جوئصورنی کو دنکھ کے نانلہ ییگم نے اشکی ڈھئروں
شاہ کی میٹییگ اجھی رہی وہ شارے کام بییاکے گھر کی طرف روایہ ہوا نو دادی کو ا یتے
ای نظار میں خاگیا دنکھ اس کے جہرے یہ وحیہ مسکراہٹ آگئ جس کو دنکھ کے دادی نے
دل ہی دل میں اسے نوبہی ہمیشہ جوش رہتے کی دعابیں کی ا ستے شالم کے ئعد دادی کے
سر یہ نوسہ دنا اور صوفے یہ بییھکے ہی مہرالیساء کو نانی النے کے لیتے آواز دی دادی کو
ا یتے نونے کی شادی کی قکر الجق ہونے لگی کہ کب نک مجھ نوڑھی کے آسرے یہ رہ نگا
کوئ نو ہو ان کے ئعد شاہ سے محبت کرنے واال جو اس کا جیال ر ک ھے مہرالیساء نے بییل
نے کھانا لگانے کے ئعد شاہ اور دادی کو کھانے کے لتے ا نکے کمروں کا رخ کیا اور کھانے
کا نول کر ینچے آگئ دادی کھانے کے دوران بھیک موقع ڈھونڈ رہی بھیں شاہ سے شادی
کے م نعلق نات کرنے کا لیکن شاہ کا موڈ دنکھ کے ارادہ پرک کردنا وہ خایتی بھیں شاہ
ب
الیشہ حب سو کے ابھی گھڑی میں نایم دنکھتے ہی ج ھٹ سے ابھ ھی ھڑی 6:45کا
گ یی
نایم ییارہی بھی ئعتی نانا آفس سے آ خکے بھے ا ستے خلدی سے ا یتے نال سمیتے اور الماری
سے الن کی شادہ سی کمئز شلوار لے کے واش روم خلی گئ فرپش ہو کے ناہر آئ نو نانا کو
ا یتے کمرے میں می نظر ناکے سرمیدہ ہوئ اور میمیانے ہونے "آیم سوری نانا "نول کہ
مزند نولیا سروع کیا کہ وہ "زنادہ بھکن کی وجہ سے سوگئ بھی "نانا نے شفقت سے اشکے
سر یہ ہابھ رکھا نو وہ ان کے گلے لگ گئ اور نانا کے شابھ ہی ینچے علی اور نانلہ ییگم کے
ناس خانے کے لتے خل دی ابھی سئڑھیوں یہ ہی بھی کہ علی کی آوااز کانوں میں گوتچی
ش ہ ب ب ل کھن
کہ "ماما د یں شارا ییار نو آنی کے لتے ہے مجھ سے نو کوئ ییار ھی یں کرنا "ا کے
جواب میں الیشہ کے جہرے یہ انک خاندار مسکراہٹ آئ اور وہ آکے نانلہ ییگم کہ شابھ
بییھ گئ اور سب کے شابھ مل کے علی کو ییگ کرنے لگی ۔۔۔۔
اسی مزاق مشتی میں خانے کا دور جیم ہوا نو نانلہ ییگم نے رات کے کھانے کی ییاری
کرنے کے لتے کچن کا رخ کیا اجمد صاحب بھی کمیتی کے کام کی بھکن کے ئعد کمرے
ع ق ال جن ی
میں کجھ دپر آرام کی غرض سے خل د یتے ھے اب یشہ کو مو عہ ل گیا بھا لی کو نونی
م
شاہ آج بہت جوش بھا اس کے ناکشیان آنے کا ق نصلہ درست نونے کے شابھ اشکے لتے
قاندہ مید بھی نایت ہو گیا بھا آج اشکی ہیومن پرہقکیگ کی ڈنل قابییل ہو گئ بھی اور
الیشہ کا االرم اب تج تج کے بھک خکا بھا لیکن وہ رات دپر نک مووی دنکھتے کی وجہ سے
اب گدھے گھوڑے ینچ کے جواب چرگوش کے مزے لوٹ رہی بھی نا ستے کی بییل یہ ایتی
گڑنا کو نا ناکے اجمد صاحب نے بہت شا ی یار ا یتے لہچے میں سمونے ایتی الڈلی کے نارے
میں نوجھا نو نانلہ ییگم نے ییانا کہ وہ ابھی آنی ہی ہوگی اور جود اسے نالنے کمرے کی طرف
خل دیں کمرے میں ہہنچ کے ہی کمرے کی خالت دنکھ کہ وہ سمجھ گٹیں کہ الیشہ اب
بھی سو رہی ہوگی کمرے میں الیٹ یید ہونے اور اے سی کی جیکی نے ماجول کو بہت
شکون دہ اور جواییاک ییانا ہوا بھا نانلہ ییگم نے آگے پڑھ کے کھڑکیوں سے پردے ہیانے
نو سورج کی روستی جھن سے آنی الیشہ کے گالنی جہرے یہ پڑی بیید میں خلل ہونے سے
میہ دوسری طرف موڑ لیا نانلہ ییگم نے ییڈ کے ناس آکے اس کو خگانا نو وہ پس سے
خلدی خلدی جوس بیتے لگی اس کی خلد نازی یہ اجمد صاحب نے اسے گھورا نو وہ کان
نکڑکے سوری نانا نول کے علی کے ہابھ سے نوسٹ جھین گئ جس یہ علی نے نانلہ ییگم
سے شکایت کی نو نانلہ ییگم نے اسے ییار سے اییا نوسٹ دے دنا جس یہ علی نے اشکو
میہ چڑانا ،اجمد صاحب نے ایتی الڈلی کا اپرا جہرا دنکھ کے اییا نوسٹ الیشہ کو دے دنا جس
سے وہ جوش ہوکے ناسیہ کرنے لگی اسی نوک جھونک کے شابھ سب نے ناسیہ کیا اور
اجمد صاحب کے شابھ علی اور الیشہ نونی اور اشکول خانے کے لتے ئکل پڑے اور نانلہ
ییگم پرین سمٹیتی کچن کی خایب کام کرنے خل پڑیں۔۔
مجھے ئظر لگ خانی ہے "ارخام نے جود کو انک سیکیڈ سے بہلے کمیوز کیا اور اسےجواب میں
ئظریں جھونی کرکے گھورنے یہ ہی اک نقا کیا اور وہاں سے واک آوءٹ کرگیا ینجھے کھڑی الیشہ
ا یتے نا ملتے والے جواب یہ ناوء بھر کا میہ ییاکے ارخام کو اکڑو سڑنل کھڑوس جیشے لفظوں
سے نواز کر کالس کی اور خل دی
شاہ کی آنکھ صنح مونانل یہ آنی کال سے کھلی بیید میں ہی کال نک کرکے کان سے لگائ
نو دوسری طرف سے راکا کی آواز آئ ارقم نے راکا کی نات سن کے نایم دنکھا نو آبھ تج
شاہ کے جہرے یہ انک نلخ مسکراہٹ بھی آج بھی اشکی ئظروں میں عورت انک اللچی و
دھوکے ناز مچلوق بھی جو صرف بیشے کے ینجھے بھاگتی ہے جشے جہاں زنادہ نوجہ ملے وہیں
خانی ہے کیھی انک مرد کے شابھ نو کیھی دوسرے ۔۔۔ گاڑی میں بیی ھتے ہی دادی کو
کال کرکے ا یتے آنے کی اطالع دے کر ڈراییو کرنے لگا جونلی کے شا متے گاڑی رو کتے
شان نے ییازی سے اپر کے اس نے اندر داخل ہونے دادی کو شالم کیا اور ان کے
ما بھے یہ نوسہ دنا دادی نے شاہ سے رات گھر نا آنے کی وجہ نوجھی نو وہ نانوں نانوں میں
نال گیا اور کمرے میں آرام کی غرض سے خال گیا ینجھے دادی اس کی آگے آنے والی زندگی
کے نارے میں سوجتے لگیں۔۔۔۔
نانلہ ییگم کھانا ییانے میں مضروف بھیں حب ییل نقون کی گھیتی نے ابہیں ایتی طرف
میوجہ کیا ابھی فون ابھانا ہی بھا کہ ابہیں سمانلہ ییگم کی آواز کانوں سے نکرائ ایتی آنا کی
بھ ہ ن ن
آواز پر جہاں نانلہ ییگم جوش یں و یں ا کی آ یں ل یں گی یں ائکا ہچہ آندندہ
ل ھ ب ی ھ ب م ن ھ ک
ہوگیا بھا ا یتے شالوں ئعد انک دوسرے سے نات کرکے نانلہ ییگم بہت جوش بھیں انکی
سب سے پڑی جوسی کی وجہ انکی آنا سمانلہ ییگم کا اس ہفتے ناکشیان آنا بھا ا یتے بیتے کے
شابھ ،بھوڑی دپر بہاں وہاں کی نانوں کے ئعد فون رکھ کے وہ کاموں میں مضروف
ہوگٹیں اور تچوں کے آنے کا ای نظار کرنے لگیں۔۔۔۔
ارخام ابھی کالس لے کر ناہر ئکال ہی بھا کہ اس کے فون یہ سمانلہ ییگم کی کال آگئ فون
...دنکھتے ہی ارخام کے جہرے یہ واضح جوسی کے ناپرات بھے
دور سے آنی الیشہ نے یہ م نظر پڑے عور سے دنکھا بھا ارخام کا کشی سے مسکرا مسکرا کر
نات کرنا انک نل کے لیتے الیشہ کو بہت پرا لگا میہ کے تئڑھے مئڑھے زاو یتے ییاکے
ب ییی ب
الیشہ کٹیٹین میں نوپس کے اندر سر د تے ھی ھی حب ناہر گراوءنڈ سے سور کی آواز
آنے لگی ۔۔۔نو سب کا دبہان ناہر کی خایب گیا اب ناقاعدہ ناہر سے قاپرنگ کی آوازیں آنا
سروع ہوگئ بھیں سب نے ایتی خان تچانے کے لتے بہاں وہاں بھاگیا سروع کردنا
ارخام نے جیشے ہی قاپرنگ کی آواز ستی کانوں میں لگے نلیو نوبھ کی مدد سے ہونی میں ا یتے
شابھیوں کو الرٹ ہونے کا کہ کر جود اسیوڈبیس کو ینجھے کے گ بٹ سے ناہر بھنحیا سروع کیا
دوسری طرف الیشہ کی ڈر کے مارے خالت نگڑنے لگی قاپرنگ کی آواز سے وہ کانوں یہ
ہابھ رکھ کر وہیں جم سی گئ قدم جیشے ابھتے سے ائکاری ہو گتے بھے الیشہ کے جسم میں
جوف سے کیکیاہٹ پڑھتے لگی اسے کٹیٹین میں سب گھومیا ہوا محسوس ہوا کب وہ خکرا
کے گری اور وہیں نے ہوش ہوئ اسے کجھ ییہ نا خال۔۔۔ارخام نے ناری ناری کالس
جیک کرنی سروع کردی اشکا رخ اب سیدھے ہابھ کی خایب کٹیٹین کی طرف بھا ناہر اس
مسنقل آدھا گھبیہ گاڑی دوڑانے کے ئعد ارخام الیشہ کو ستی ہاسییل لے آنا ییک سبٹ
ب
سے الیشہ کو آرام سے گود میں ابھا کے ہاسییل کے اندر بھاگا خلدی سے کاوءتئر یہ ییھی
..پرس سے اتمرجیشی کا نول کر
ڈاکئر کے آنے کا ای نظار کرنے لگا ناس کھڑی پرس نے خلدی سے سئرتحر ال کے ارخام
کے آگے کردی نو ارخام نے اجییاط سے الیشہ کو سئرتحر یہ لیادنا اسی اییاء میں ڈاکئر آ گتے
کشی حئز کا ابہیں صدمہ لگا ہے ہم نے ابہیں ڈرپ لگادی ہے بھوڑی دپر میں وہ "
ہوش میں آخابییگی 'ڈاکئر کا پسلی تحش جواب سن کے ارخام نے شکر کا شاپس لیا اور
الیشہ کو دنکھتے اندر روم میں آگیا۔۔۔۔
نانلہ ییگم نے گھڑی پر وقت دنکھا نو 5تج رہے بھے انکی گ ھئراہٹ پڑھتے لگی الیشہ کی نونی
کو آف ہونے بھی دو گھیتے گزر خکے بھے لیکن اب نک وہ گھر بہیں ائ بھی۔۔۔۔
ارخام روم کے اندر آنا نو الیشہ کو ڈرپ لگی ہوئ بھی اس کی طرف رخ کرکے شا متے رکھی
حنئر یہ بییھ کے الیشہ کو عور سے دنکھتے لگا سونی ہوئ وہ انک معصوم گڑنا لگ رہی بھی
...
اخانک دل میں الیشہ کے رجسار کو جھونے کی جواہش خاگی نو ایتی نے فراری یہ جود ہی جود
کو لعبت مالمت کرکے بییل پر پڑا ییوز بنئر ابھا کے پڑھتے لگا ابھی تمشکل کجھ وقت ہی
ا ستے ایتی کالئ یہ ییدھی گھڑی پر ئظر ڈالی نو 6تچا رہی بھی اب الیشہ کو گھر میں نانلہ ییگم
اور اجمد صاحب کی پرپسانی کا اجساس ہوا نو ارخام سے فون مانگ کر سب سے بہلے علی کا
تمئر ڈانل کیا۔۔۔۔ بہلی ییل یہ علی کی پرپسان سی آواز آئ ۔۔۔ الیشہ نے اس کی پرپسانی
بھاپ کر ابھی صرف علی ہی نوال بھا کہ علی کی روندھی ہوئ آواز الیشہ کے کانوں سے
ب
نکرائ علی الیشہ کی آواز بہچان کر اس کے گھر نا ہنحتے کی وجہ نوجھتے لگا جس یہ الیشہ نے
اسے صرف 'ستی ہاسییل "نول کر فون کاٹ دنا علی کے ہابھوں سے فون جھو یتے
شاہ کو شام میں بھوک کے اجساس نے خگانا نو وہ ابھ کے میہ ہابھ دھونے واسروم خال
گیا ینچے آنا نو دادی کو تماز پڑھیا دنکھ کر بییل پر بییھ گیا اور مہراپساء کو کھانے کا نول کر
مونانل میں مضروف ہوگیا دادی نے شالم ب ھئر کر دعا کے لتے ہابھ ابھانے ا یتے خان
سے غزپز نونے کی ضخت اور شکون کی زندگی کی دعا ما نگتے لگی مہراپساء نے ایتی دپر میں اس
کے آگے کھانا رکھا اور کچن میں خلی گئ دادی نے دعا مانگ کے خانے تماز سم بٹ کر ابھی
رنک پر رکھی ہی بھی کہ شاہ کو خاگیا دنکھ ابہوں نے شاہ سے آج شادی کی نات کرنے کا
تخیہ ارادہ کرلیا بھا ۔۔۔
علی بھا گتے ہونے جیشی ہی ییانے کمرے میں بہنچا الیشہ کو ییڈ پر ڈرپ لگے دنکھ کر اس
کی آنکھ سے انک قظرہ گر کے زمین یہ کہیں کھو گیا بھا ۔۔۔
ارخام کجھ کھانے کے لتے الیشہ سے بھوڑی دپر میں آنے کا نول کر ناہر گیا بھا اسے گتے
ک ن
کجھ ہی مبٹ ہونے بھے حب الیشہ کو کشی کی آہٹ محسوس ہوئ اس نے آ یں ھول
ک ھ
کرا یتے شا متے علی کو دنکھ کر فورا رونا سروع کردنا ایتی آنی کے آپسو دنکھ کر علی نے پڑپ
کر الیشہ کو گلے لگانا ،،ایتی آنی کے رجسار سے آپسو صاف کرکے نانی نالنا اور اس کو سب
بھیک ہونے کی پسلی د یتے لگا الیشہ کی خالت دنکھ کر علی نے کجھ بھی نوجھیا میاسب نا
سمجھا کمرے کا دروزہ کھلتے کی آواز پر الیشہ اور علی نے انک شابھ دروازے کی خایب دنکھا
ہاسییل سے ناہر ئکل کر علی نے ارخام کو انک نار بھر شکریہ ادا کیا اور شابھ خلتے کا کہا
جس پر وہ سہولت سے ائکار کر گیا ۔۔۔علی اور الیشہ کے خانے کے ئعد اب اس کا رخ
گھر خاکر کجھ دپر آرام کرکے ییم کے ناس خانا بھا۔۔۔۔
راکا کی نات سیتے ہی اس کی رگیں غصے سے ین گٹیں بھی آنکھوں میں شعلے بھڑک ا بھے
بھے ابھی وہ شخت القاظ میہ سے ئکالیا کہ ینجھے دادی کو دنکھ کر حپ ہوگیا راکا کو ئعد میں
نات کرنے کا کہ کر فون کاٹ گیا بھا۔۔۔
الیشہ گاڑی میں بییھ کے شانڈ مرر سے ارخام کو دنکھتے لگی جہاں وہ ایتی گاڑی میں بییھ کر
خا خکا بھا را ستے میں علی نے الیشہ کو خاموش دنکھ کر جود ہی نات کا آعاز کرنے کی سوخی
ہب
اسے اییا نو ییہ خل گیا بھا اس کی ییاری سی بہن کو ارخام اجھا لگتے لگا نے گھر نحتے یں
م
ابھی وقت بھا حب علی نے ا یتے لہچے میں معصوم بت الکے نولیا سروع کرنے ہی ارخام
کی ئعرئف کی ۔۔
کن
آنی ارخام بھائ کیتے ا جھے ہیں نا الیشہ جو اس وقت آ یں یید کتے ارخام کو ہی سوچ رہی
ھ
بھی علی کے اس طرح کہتے یہ الیشہ کا جہرہ نل میں سرخ ہوا بھا
علی نے ایتی آنی کے دل کو ییو لتے کے لتے اابھی اییا ہی نوال بھا حب الیشہ نے ہاں
میں سر ہال کے نات کی نایید کی
ارخام گاڑی ایتی گھر کی خایب موڑنے ہی لگا بھا حب اسے ییم نے نی سی ہونل میں
آنے کا کہا وہ اوکے نولیا ابھی پرن لے ہی رہا بھا حب شا متے آنی کار کے نکر سے تحتے کے
لتے ایتی کار کو ڈرقٹ د ییا دنوار میں مار خکا بھا ۔۔۔۔
اشکا سر سنئرنگ سے لگتے لگتے تچا اگر سبٹ ییلٹ کا تحفظ نا ہونا نو اب نک کار سے ناہر گر
خکا ہونا۔۔۔
غصے میں گاڑی سے ئکال ہی بھا حب شا متے گاڑی سے اپرنی ہوئ لڑکی کو دنکھ کر غصے
سے رگیں بھول گٹیں بھیں شا متے سے آنے ئقوس کا زیب ین کیا لیاس اسے مزند غصہ
دالنے کا ناعث ییا ۔۔۔
ایتی خد میں رہو لڑکی وریہ اتچام تمھارے لتے نا قانل پرداست ہوگا "یہ کہ کر وہ رکا بہیں"
بھا اور گاڑی میں بییھکے زن سے بھگا لے گیا
شاہ روم میں میں آکے کشی گہری سوجوں میں مییال بھا حب دادی کی شکوہ کیا آواز اس کے
کانوں میں نکرائ ائکا ییار بھرا شکوہ شاہ کے جہرے یہ مسکراہٹ بھکئر گیا بھا
ا یتے نونے کی مسکراہٹ کو ئغور دنکھتے اسے ہمیشہ جوش رہتے کی دعا دی بھی اور نوبہی
بہاں وہاں کی نانوں میں مشغول ہو گتے۔۔۔
ابھی ارخام ا یتے ییم آفس بہنچا بھا حب سب اس کا موڈ چراب دنکھ کے فورا الرٹ ہونے
بھے جہاں وہ ایتی ییم کے شابھ دوسیایہ رویہ رکھیا بھا وہیں کام کے وقت اس کا انداز
شا متے والے کو جوف میں ڈا لتے کو کاقی بھا
یہ کیس بھی اسے اس کی قانل بت کی ییاء یہ مال بھا سب کو میٹییگ روم میں انے کا کہ کر
جود اندر داخل ہوگیا اب اس کا کام ان گروہوں کو نکڑنا بھا جو نوییورستی میں اسیوڈبیس کو
ڈرگس میں لگانے بھے۔۔۔
♡♡♡~~~♡♡♡~~~~♡♡♡~~♡♡♡~~~~
نانلہ ییگم اسے آرام کا کہ کر کچن میں اس کے لتے تحتی ییا نے خلی گیٹیں علی نے نانلہ
ییگم کو الیشہ کے نے ہوش ہونے کی وجہ کمزوری ییائ جیکہ وہ جود الیشہ کے کمرے کی
اور پڑھ گیا ۔۔۔
ب ب
کشے سوخا خارہا ہے ۔۔۔اخانک کمرے میں علی کی اآواز پر الیشہ کی مسکراہٹ می ھی
ھ
علی نے آگے پڑھتے اسے ج ھئڑنے کے لتے ارخام کا نام لیا نو الیشہ نے ابھکے ا یتے سے
جھونے سرارنی ییدر کو نکیہ مارا جو علی نا آشانی کنچ کرگیا۔۔۔
کیا کر رہے ہو علی الیشہ ابھی آئ ہے اسے آرام کرنے دو کیوں اسے ییگ کر رہے ہو
۔۔۔
نانلہ ییگم اور علی دونوں ناپ بیتی کے ییار یہ مسکرادنے ماجول کی قصاء کو واپس بہلے
ک
جیسا کرنے کے لتے علی کی زنان میں لی ہوئ نو وہ اجمد صاحب کو ھئڑنے کے لتے
ج چ ھ
ا یتے لہچے کو آندندہ ییاکے نو لتے لگا۔۔
شارا ییار نو آنی لے خانی ہیں مئرے لتے نو پس ماما ہیں "ناانلہ ییگم کے گلے لگے وہ "
ڈرامائ انداز میں نوال نو اجمد صاحب اور الیشہ ہیس د یتے اجمد صاحب نے نانلہ ییگم اور
علی کو بھی ا یتے خصار میں لیا ۔۔سب انک کمل بٹ قیملی کا م نظر بیش کر رہے بھے جہاں
♡♡~~~♡♡♡♡~~~~♡♡♡♡~~~♡♡~~~
ب
سمانلہ ییگم نے ناکشیان نحتے ہی ا یتے رب کا کر ادا کیا بھا آج ا یتے پرسوں عد ا ہوں
ب ئ ش ہ
ک ن
نے ایتی سرزمین یہ قدم رکھا بھا جوسی سے ان کی آ یں ھر آ یں۔۔۔
ب ب ھ
ناکشیان آکے سب سے بہال کام راجم صاحب کی قئر یہ خانا بھا وہ ارخام کا ای نظار کر رہی
بھیں حب ارخام ابہیں آنا دکھائ دنا ا یتے لخت خگر کو ا یتے دنوں ئعد مل کر جہاں جوش
بھیں وہیں انک ماں کا دل دھڑکا بھا ایتی اوالد کے لتے ارخام نے ان کے گرد ا یتے
مصیوط نازوءں کا گہرا ییا کر ابہیں لے کر گاڑی کی اور خل دنا۔۔
پڑے مضروف سے انداز میں نانلہ ییگم نے ا یتے دونوں تچوں سے کہا جہاں علی کی جوسی
سے ناتحیں کھلی بھیں کے خلو مییھس کے بیسٹ سے خان جھونی وہیں الیشہ کے جہرے
یہ افسردگی بھی کہ وہ آج ارخام کو بہیں دنکھ شکے گی ۔۔۔۔
خلدی کرو تچوں آج آنا نے گھر آنا ہے الیشہ یم زرا مئری کچن میں مدد کروانا ۔۔۔
سمانلہ ییگم کی آمد کا سن کر علی نے بھیگڑے ڈا لتے سروع کرد یتے بھے الیشہ نے نو بھر
بھی ایتی خالہ کی گود میں تحین سییھاال بھا ل یکن علی کے ہونے سے بہلے ہی سمانلہ ییگم
کو اییا وطن جھوڑ کے خانا پڑا علی ہمیشہ ان سے ونڈنو کال یہ نات کرنا رہیا بھا۔۔۔
الیشہ سمانلہ ییگم کا نام سن کے شاک میں بھی اسے امید بہیں بھی کہ سمانلہ ییگم نوں
اخانک وہ افسردگی سے جوسی کے ناپر میں خلدی خلدی وہیں ییگ جھوڑ کے نانلہ ییگم کا
ہابھ ییانے لگی۔۔۔۔۔
~¤¤¤~~~¤¤¤~~~¤¤¤¤~~~¤¤¤~~¤¤¤¤
بھ ن
سمانلہ ییگم راجم صاحب کی قئر یہ بھول ڈال رہی یں ،آ یں رونے کے ناعث ا کیار
ش ھ ک
بھیں ا یتے محیوب سوہر کی ناد اور ارخام کی وجہ سے ہی نو وہ زندہ بھیں۔۔۔
وہ خایتی بھیں راجم صاحب سہداء کے مقام یہ سہادت کا خام نی خکے ہیں اور سہداء کیھی
بہیں مرنے۔۔۔۔۔ دعاوءں اور قاتچہ کے ئعد گاڑی میں بییھ کر اب ان کا رخ اجمد
ہاوءس کی طرف بھا ارخام نے ایتی ماں کے ہابھوں کو مصیوطی سے بھام کر ا یتے ہابھوں
☆♡♡☆☆☆☆♡♡♡♡☆☆☆☆♡☆☆☆♡
الرا نے بہت خاالکی سے ا یتے ناپ سے ارخام کا ییہ ئکلوانا بھا وہ خایتی بھی روپرٹ کیھی
اسے ارخام کے شابھ زندگی گزارنے بہیں دے گا اور ارخام کو اگر یہ ییہ لگا کہ وہ اسی
روپرٹ کی بیتی ہے جو کٹییڈا اور پرطاییہ ناکش یانی لڑکیوں کی اسمگلیگ کرنے ہیں نو وہ ارخام
کو کیھی خاصل بہیں کرناییگی۔۔۔
ھ ب
ک حن
روپرٹ نے اسے ناکشیان تے کی ہامی صرف ارخام کو ٹییڈا ال کر موت کے گھاٹ
انارنے کے لتے دی بھی۔۔۔۔الرا ا یتے ارادے سے ناکشیان آئ بھی جہاں روپرٹ نے
اسے ارقم شاہ کا ییہ دے کر بھنچا بھا۔۔۔۔ ارخام سے مل کر اب وہ سیدھا شاہ کے آفس
ہب ق ب ہب
ج
چی ھی راکا کو یشے ہی الرا کے آنے کا ییہ لگا نو ار م کو ییانے اس کے آفس نچ ن
گیا۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 46
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم خضراء شکیل NOVEL BANK پشیمان محبت
الرا روپرٹ نام ہے مئرا لڑکی یم جیشے مئری تئروں کی دھول کے پراپر بھی بہیں۔۔
کن ییب
درسیگی سے کہ کر کاوءتئر یہ ھی لڑکی کو قئر ظروں سے د تی وہ جود شاہ کے آفس کی
ھ ئ خ
اور خل دی۔۔۔
☆☆☆♡♡♡☆☆☆♡♡♡♡☆☆☆☆♡♡♡
الیشہ کچن میں نانلہ ییگم کے شابھ پرنانی کو دم لگا رہی بھی حب علی نے ہا بیتے ہونے
کچن میں آکے سمانلہ ییگم کی آمد کا ییانا نانلہ ییگم الیشہ کو سمجھا کے جود ایتی آنا سے ملتے
ناہر آگٹیں ۔۔۔علی نے ایتی خالہ سے بہت شارا ییار ییورا سب اندر آ گتے حب دروازے
پر ییل ہوئ الیشہ کچن سے ئکل ہی رہی بھی نو دروزے پر ییل کا سن کے کھو لتے خلی گئ
۔۔۔۔
کیا مجھے ئظروں سے جیم کرنے کا ارادہ ہے مخئرمہ۔۔ ارخام نے پڑے سوخے ین سے نوال
بھا شا متے مقانل نو اس کے اس لہچے یہ شکتے میں ہی خال گیا بھا ۔۔۔
ایتی ہی سوچ پر مسکرانے اس نے الیشہ کی اور دنکھا نو وہ ایتی جوری نکڑے خانے پر
گڑپڑا کے ئظرہں جھکا گئ۔۔۔۔
♡☆☆☆♡♡♡♡☆☆♡♡♡☆☆☆☆♡♡♡
مسئر شاہ شاند یم خا یتے بہیں میں کون ہوں ،گردن اکڑا کر کہتی وہ شا متے پڑی رولیگ حنئر
پر بییھ خکی بھی ۔۔۔
شاہ نے دابیں آتئرو اخکائ جیشے نوجھیا خاہ رہا ہو کہ واقعی شاہ نے انک ئظر اسے دنکھا اور
کجھ نابییگ کرکے ل بپ ناپ یید کر گیا بھا ۔۔۔
الرا کا پس بہیں خل رہا بھاا کہ ا یتے شا متے بیی ھے شحص کا ا یتے ہابھوں سے میہ نوچ لے
لیکن اسے ا یتے غصے کو قانو میں رکھیا بھا اس کا نارگ بٹ صرف ارخام کو خاصل کرنا بھاا اس
کے لتے ناکشیان رہیا بہت صروری بھا
ارخام جو کشی کام سے کال سیتے گیا بھا کچن میں خانے ییانی الیشہ کو دنکھ کر اسی کی طرف
قدم پڑھا د یتے۔۔
ہلکی شسس کرنی وہ ا یتے درد کو قانو کر رہی بھی حب ارخام نے آکر اشکا ہابھ خلدی سے
نلکا کھول کر نانی کے ینچے کیا۔۔۔
ارخام نے الیشہ کے سرخی مانل جوئصورت ہابھوں کو بہت اجییاط سے نکڑا بھا جیشے اگر
دناوء زنادہ ہوا نو یہ جوئصورت ہابھ چراب ہوخابییگے۔۔
یم ایتی ہی الپرواہ ہو کیھی مجھ سے نکرانی ہو کیھی خانے گرانی ہو۔۔۔
الیشہ نے ارخام کی نات کا کوئ جواب نا دنا
کیا بھی یہ لڑکی درد کے ناوجود وہ اس کو فریب ناکر کھو خانی بھی ارخام کو الیشہ کے ناک
میں ڈلی یہ نارنک سی نوس رنگ بہت پشید بھی اسے اییا دل اس کی نوس رنگ میں ڈوییا
ہوا محسوس ہوا نو ہابھ جھیک کر کچن سے واک آوءٹ کرگیا ۔۔۔
س
ینجھے الیشہ ارخام کے شخت و پرم رو یتے ھتے سے قاصر ھی۔۔۔
ب مج
کیھی اییا سوجین اور کیھی ہابھ جھیک کر خلے خانا اسے ایتی اجساس نوہین یہ رونا آگیا۔۔۔
♡♡¤¤♡♡♡¤¤¤¤♡♡♡♡¤¤¤¤♡♡♡♡¤¤
قلٹیس میں آکے شاہ نے الرا کو اشکا کمرہ دکھانا اور جود الوءتج میں آکے بییھ گیا۔۔
♡♡♡♡♡♡♡♡¤¤¤♡♡♡♡♡♡♡♡¤¤¤¤¤
یہ لیں سب کے لیتے گرما گرم االینچی والی خانے نوش فرمابیں۔۔
واسروم سے نانی گرنے کی آواز یہ اس نے خانے ییائ یہ رکھ کہ رخ موڑا ہی بھا حب
ارخام واسروم سے ئکال ۔۔
آپ پرانے مہرنانی مجھ سے دور رہا کریں نات نات یہ ہابھ کیوں نکڑنے ہیں میں کوئ آپ
کی عالم بہیں حب دل خاہا ہابھ بھام لیا حب دل خاہا ہابھ جھیک دنا۔۔۔
ارخام جو کب سے خاموسی سے اس کی نات سن رہا بھا اصل وجہ خان کر جہرے یہ گہری
مسکراہٹ واضح ہو گئ بھی ۔۔۔
کن
الیشہ نے ارخام کے جہرے کی مسکراہٹ د ھی نو ھو سی گئ گال یہ پڑنا گڑھا جہرے کی
ک
وخاہت اور دلکشی کشی کو بھی ایتی طرف م یوجہ کرنے کا ہئر خاییا بھا۔۔۔۔
♡♡♡♡¤¤¤♡♡♡♡¤¤¤♡♡♡¤¤¤♡♡♡¤¤
ع ع
اشالم لیکم اشالم لیکم ۔۔۔۔۔
صنح تخئر۔۔۔
سوری سوری آج کاقی دپر سے آنکھ کھلی اس لتے ل بٹ آئ ۔۔۔
کیشی ہیں خالہ خان آپ کو ناکشیان آکے کیسا لگ رہا ہے۔۔۔
الیشہ جو رات بھر ارخام کی سوجوں میں گم بھی صنح دپر سے آنکھ کھلتے کے ناعث نا س تے
کے لیتے ل بٹ ہوخکی بھی ۔۔۔
اب نونی کے لیتے ل بٹ نو ہوخکی بھی اس لتے شکون سےناسیہ کرنی سب کے شابھ
بییل یہ بہنچ گئ بھی
¤¤¤♡♡♡¤¤¤♡♡♡¤¤¤¤♡♡♡♡♡¤¤¤
کمر نک آنی رنڈ کمئز جس کا گال ڈ یپ ہونے کے ناعث جسم کی روتماییاں صاف واضح بھیں
م
رنڈ لیشیک نالوں کی اوتچی نونی ییانے مقانل کو آج آزمانے کا سوچ کر ایتی ییاری کمل
ب
کرکے انک ئظر ڈالتی ییگ ابھانے کار میں آ کر ییھی گئ۔۔۔۔
♡♡♡♡¤¤¤♡♡♡♡¤¤¤♡♡♡¤¤♡♡♡¤¤
ارخام ابھی ناہر سے اندر داخل ہی ہوا بھا کہ اکیشہ کی آواز اس کی سماعیوں سے نکرائ۔۔۔
جودتچود حئرے یہ مسکراہٹ تجھری بھی جو مقانل نے پڑی مہارت سے جھیاکے اندر کی
طرف قدم گامزن کرد یتے۔۔۔
ارخام نے ہاں میں سر ہالنا نو علی واپس کام میں لگ گیا لیکن شارا دبہان اشکا ان دونوں
کی طرف ہی بھا۔۔۔
خی ۔۔۔
انک لفظی جواب۔۔۔
نونی میں زنادہ ادھر ادھر مت بھرنا جیشے ہی خاالت چراب ہوں نا تمہیں لگے ۔۔۔مجھے کال
کرد ییا میں وہاں آجوءئگا۔۔۔
بھیک۔۔۔
آرخام کو اس نار الیشہ سے جو انکسی بٹ بھا وہ جواب نا نا کر گاڑی روکی ۔۔۔
مج س
الیشہ نے نا ھی سےارخام کی خایب رخ کیا نو وہ اسے ہی گھور رہا بھا ۔۔۔
کیا وہ واقعی اسے پشید کرنے لگا بھا کیوں وہ اس کے غصے کی ناب بہیں ال نا رہا بھا کیوں
اسے الیشہ کے ناراض ہونے سے کجھ بھی اجھا بہیں لگ رہا بھا ۔۔۔
کیا وہ الیشہ سے محبت کرنے لگا ہے کیا محبت نوں ہونی ہے ایتی زندگی میں آنے والی
بہلی لڑکی کے لیتے ا پشے چزنات محسوس کرکے نالوں میں ہابھ ب ھئرنا آج ہی سمانلہ ییگم
سے نات کرنے کا سوچ کر گاڑی خالنے لگا۔۔۔
ہب
الرا جو ابھی ارخام کا ینجھا کرنی کرنی نوییورستی نک چی ھی شابھ الیشہ کو د کھ کر اس کے
ن ب ن
دل و دماغ یہ غصہ سوار ہوخکا بھا ۔۔۔
ھ ب ٹ گ ی ھ ب غ ھ کن
...الرا کی آ یں صے کی شدت سے الل ھوکا ہو یں یں
ی یب م ب ہق لٹ م ب
ن
وہ رپش ڈراییونگ کرنی یس یں چی ھی کمرے یں خا کے اس نے ل یہ پڑی
شاری حئزیں زمین نوس کردی بھیں ۔۔۔
ارخاام صرف مئرا ہے۔۔ ارخام صرف الرا کی ملک بت ہے اس کے شابھ کوئ بہیں ہو
شکتی سوانے مئرے۔۔۔۔
اس وقت الرا کوئ جیونی اپسان لگ رہی بھی جو غصے اور چزنانی ین میں ہزنانی ک نف بت
میں خال رہی بھی ۔۔۔۔
¤¤¤♡♡♡¤¤¤♡♡♡¤¤¤♡♡♡¤¤¤♡♡♡¤¤
یب
نورا وقت نے دلی سے کالس میں گزارا بھا لیکحر لے کر وہ ناہر ھی ل رات سےاب
ک ی
نک ارخام کے نارے میں سوجتے لگی ارخام کا اسے لے کر قکر کرنا الیشہ کو اجھا لگا بھا
لیکن ہانے یہ اجساس نوہین ۔۔۔۔
سوچ کا پسلسل اگلے لیکحر کی ی یل سے نونا نو ایتی سوجیں جھیک کے سر عازنان کا تئرنڈ
لیتے کالس کی اور خل دی۔۔۔
ارخام جو الیشہ کی گھوری کو دنکھ کر ہابھ ہالکے ایتی اور میوجہ کر رہا بھا الیشہ کو ایتی طرف آنا
دنکھ خلدی سے گاڑی کا فریٹ ڈور کھول کر الیشہ کے بیی ھتے کا ای نظار کرنے لگا جو اسے
مسنقل گھور رہی بھی حپ خاپ گاڑی میں بییھ گئ۔۔۔۔
الیشہ کا سر ڈپش نورڈ سے لگتے لگتے تچا حب ارخام گاڑی کا دروازہ کھول کر اسے ا یتے
شا متے کھڑا کر خکا بھا ۔۔۔
الیشہ جو ان سب کے لیتے ییار بہیں بھی ہراشاں ئظروں سے ارخام کی خایب دنکھتے
لگی۔۔
ارخام جو ا یتے غصے کو کنئرول کرنے کی کوشش کر رہا بھا الیشہ کے رونے کی آوااز سے
گاڑی یہ ا یتے ہابھ کا مکا مار کہ رخ موڑ گیا بھاا۔۔۔
وہ بھی آج ایتی انا کو ان آپسوءں کے شابھ بہا رہی بھی ارخام نے اسے رونے دنا ۔۔
حب الیشہ کی ہچکیاں ییدھی نو ارخام نے اسے نازک گڑنا کی طرح علنچدہ کرکے اس کی آپسو
ا یتے نوروں سے جن کر گاڑی میں پڑی نانی کی نونل بھمائ بھی ۔۔۔
الیشہ ،اب ارخام راجم تمہیں ا یتے نام سے میسوب کرکے تمہیں اییا ییانا خاہیا ہے تمہارے
نارے میں سوج یا اس دل کو اجھا لگتے لگا ہے کیا یم مئری زندگی میں آنا پشید کروگی ۔۔۔
الیشہ جو ارخام کو نک نک دنکھ رہی بھی کجھ کہے ئعئر ئظریں جھکا گئ ۔۔
رونے اور جیا کی اللی سے الیشہ کا جہرہ سرخ پڑخکا بھا۔۔۔
♡♡♡¤¤¤♡♡♡¤¤¤¤♡♡♡♡¤¤¤♡♡♡¤¤
سیو۔۔۔
خی سیابیں۔۔۔
مئری نات کا جواب سب بھی بییڈنگ ہے میڈم ۔۔۔
آپ کو کیشے ییہ آج مئری خلدی آف ہوگئ بھی۔۔
یہ نو مئری نات کا جواب بہیں ۔۔۔
کیا اب بھی مئرا جواب د ییا صروری ہے۔۔۔
ینجھے الیشہ نے ارخام کا قہفہ سیا نو دروازہ خلدی سے یید کر گئ ارخام کی نابیں ہی الیشہ کی
دھڑکٹیں مٹیسر کرنے کا فرض ناجونی ادا کر رہی بھیں۔۔۔
الیشہ ا یتے دل یہ ہابھ رکھ کے مسکرادی ۔۔
خاہے خانے کا اجساس ہی کییا انوکھا ہونا ہے کییا م نفرد اپسان جود کو کییا جوش فسمت
ل ل ھ ب مج س
م
ھتے لگیا ہے ہر سو جہاں اسے ہر رنگ ال اور د کش گتے لگیا ہے محبت یں یہ سب
گھر آکر ارخام نے سب سے بہلے سمانلہ ییگم سے الیشہ اور ا یتے رستے کی نات کی ۔۔۔
سمانلہ ییگم جو جود بھی ارخام کی اس نے رنگ زندگی میں الیشہ جیشی لڑکی النا خاہتی بھیں
۔۔۔
میں آج ہی ا یتے بیتے کے لیتے نانلہ سے نات کرونگی الیشہ بہت ییاری تچی ہے میں
ب
بھی اسے تمہارے لیتے سوخے ییھی بھی ماشاہلل مئرا بییا آج مجھے نے خد جوسی ہے ۔۔۔۔
ارخام کے مونانل یہ شاہ وپز کی کال آنی دنکھ وہ سمانلہ ییگم سے دو مبٹ کا کہ کر ناہر آگیا
بھا ۔۔۔
ینجھے سمانلہ ییگم ا یتے بیتے کی لمتی اور جوشچال زندگی کی دعاا گو بھیں۔۔۔۔۔
♡♡¤¤¤♡♡♡¤¤¤¤♡♡♡♡¤¤¤♡♡♡♡¤¤
شام کی خانے کے ئعد الیشہ رات کے کھانے کی ییاری کرنے کچن میں خلی گئ حب
سمانلہ ییگم نے نانلہ ییگم سے کجھ نات کرنے کا کہ کر ابہیں روکا بھا ۔۔۔
نانلہ یم خایتی ہو اس دییا میں مئرا ارخام اور یم لوگوں کے عالوہ کوئ بہیں مئری زندگی مئرا
انایہ یم سب ہی ہو۔۔۔
خی آنا میں خایتی ہوں لیکن آپ کہیا کیا خاہتی ہیں میں سمجھ بہیں نارہی ۔۔۔
نانلہ میں الیشہ کو ایتی بیتی ییانا خاہتی ہوں ارخام بھی الیشہ کو پشید کرنا ہے۔۔۔
الیشہ جو ئظاہر کچن میں کام کر رہی بھی لیکن اس کا شاراا دبہان نانلہ ییگم کی طرف بھا
۔۔۔
آنا الیشہ آپ ہی کی بیتی ہے مجھے بھال کیا اعئراض ہوگا رات میں اجمد صاحب اآنے ہیں
میں ان سے نات کر کے آپ کو می بت جواب دونگی ۔۔۔
ارخام ایتی ییم سے مل کر سب کجھ سمجھا کے را ستے میں بھا حب اس کی ئظر گحروں یہ
پڑی اس نے گاڑی سے اپر کر الیشہ کے لیتے گحرے لیتے اور گاڑی واپس را ستے پر ڈال
دی۔۔۔
ارخام ایتی خالت یہ جود ہی مسکرا ابھا محبت اپسان کو واقعی ندل د یتی ہے۔۔۔
¤¤¤♡♡♡♡¤¤¤♡♡♡♡¤¤¤♡♡♡♡♡¤¤
رات کھانے کے ئعد سب ا یتے کمروں میں خلے گتے حب نانلہ ییگم نے اجمد صاحب سے
نات کی۔۔۔۔
ش
مجھے کوئ اعئراض بہیں ییگم ارخام لجھا ہوا لڑکا ہے آپ یشہ سے نوجھ یں ۔۔۔
ل ال
♡♡♡¤¤¤♡♡♡¤¤¤♡♡♡¤¤¤♡♡♡♡¤¤¤
الرا نے کمرے کا نورا جسر پسر کردنا بھا اس کے زہن یہ اس وقت صرف اور صرف ارخام کو
نانے کی جیوی بت سوار بھی ۔۔۔۔
ارخام پس مئرا ہے مئرے عالوہ جس نے بھی اس یہ جق رکھا میں اس کی زندگی جہیم سے
بھی ندپر ییادونگی۔۔۔۔
جنخ کے کہتی مسروب شا متے لگے قدآور آ بیتے یہ مار خکی بھی۔۔۔۔
¤¤¤¤♡♡♡♡♡¤¤¤♡♡♡♡¤¤¤♡♡♡♡♡¤
الیشہ سونے ل بٹ رہی بھی حب دروازے یہ ہوئ دسیک نے اشکے لٹیتے میں خلل ڈاال
۔۔
اخازت ہو نو بہیادوں۔۔۔
ارخام نے بہت ییار سے اشکے دودھیا ہابھوں میں گحرے بہیانے بھے ۔۔۔
الیشہ ا یتے ہابھوں کو بہت عور سے دنکھ رہی بھی ایتی محبت یہ اسے رشک آرہا بھاا ۔۔۔۔
ارخام جو الیشہ کے دلکش جہرے یہ آنی لٹ کو ا یتے ہابھ سے کان کے ینجھے کر گیا
بھا۔۔۔۔
رات کے شانے کو دنکھتے ہونے ارخام الیشہ کے کمرے سے کب کا خا خکا بھا ۔۔۔
الیشہ اب بھی ارخام کے لفظوں کو ا یتے آس ناس محسوس کر رہی بھی ۔۔۔
¤¤♡♡♡♡♡¤♡♡♡♡¤¤¤♡♡¤¤♡♡♡♡¤¤
ارقم نے ایتی شاری نوجہ راکا کی طرف کرکے اس کی نات سے ائقاق کیا بھا جوان طلیات
کو پشے کا عادی ییانے کے لتے نونی سب سے بہئرین آپشن بھا۔۔۔
ارقم نے الرا کو کال مالکے سب سمجھادنا بھا ا یتے ڈنڈ کے آرڈر یہ وہ خاروناخار مان گئ
بھی۔۔۔
♡¤¤¤♡♡♡♡¤¤¤♡♡♡♡¤¤♡♡♡♡♡¤¤¤
الیشہ کا جواب سن کر نانلہ ییگم نے اسے گلے لگانا بھا ابہیں ایتی بیتی سے اسی جواب کی
امید بھی ۔۔۔۔
الیشہ جواب د یتی نونی خانے کے لیتے گ بٹ عیور کرگئ بھی جہاں اجمد صاحب گاڑی میں
اس کا ای نظار کر رہے بھے ۔۔۔
نانلہ ییگم نے دوبہر میں سمانلہ ییگم کو جوسی کی نوند سیادی بھی ۔۔۔
دونوں بہیوں کی محبت اب آپس میں اور گہری ہوخانی بھی ۔۔۔۔
♡♡¤¤♡♡♡♡¤¤¤♡♡♡¤¤♡♡♡♡♡♡¤¤¤
ارقم الرا کو لے کر نونی بہنچا بھا وہاں ڈوبیشن دے کر اب سینچ دے رہا بھا ۔۔۔
الرا کو اس نے سب سمجھا دنا بھا اسے کس طرح لڑکیوں کا دبہان ااہتی طرف رکھ کے
ابہیں ڈرگس میں لگانا ہے ۔۔۔
ارقم کے فون یہ راکا کالیگ دنکھ کر ارقم نے سب سے اکسکیوز کرنا ناہر خارہا بھا ۔۔
الیشہ الرا کی سینچ سن کر کالس خانے کے لیتے مڑی بھی حب را ستے میں الیشہ شاہ سے
نکرائ ۔۔۔۔
سوری سوری وہ مئری علظی کی وجہ سے آپ کا فون گرگیا آیم سوری ۔۔۔۔
ی کی ن
ارقم وہاں ہونا نو جواب د ییا وہ نو الیشہ کے جشن سے ا تی آ یں کھ رہا بھا ۔۔
س ھ
کن
کم سن جوانی بھرے بھرے ہویٹ پڑی پڑی گہری سنہری آ یں اور ناک یں ڈلی نوس
م ھ
رنگ ۔۔۔
شاہ کے اندر کے درندے نے میہ ابھانا سروع کردنا بھا شاہ کو اب ہر خال میں یہ لڑکی
خا ہیتے بھی جس نے اسے ا یتے نوحئز جشن کا دنوایہ کردنا بھا۔۔۔
الیشہ ان سب سے نے حئر شاہ کے آگے جیکی تچانی اسے ہوش کی دییا میں واپس الئ
بھی ۔۔۔
شاہ نے اسے خانا دنکھ انک بھرنور جیایت بھری ئظر الیشہ کے وجود یہ ڈالی بھی۔۔۔
الرا کے ناس خانے ہی مونانل لے کر ارقم راکا کو کال مالنا اسے الیشہ کے ناییو ڈ ییا ئکا لتے
ن
کا کہ کر گاڑی میں بیی ھتے آنے والے وقت کا سوجتے ہونے جیایت کی ہیشی ہیشیا آ یں
ھ ک
موندگیا۔۔
میں آپ سب کو یہ ییانا خاہیا ہوں کہ ارخام اور الیشہ کی شادی کی ڈ یٹ قکس کردی ہے
۔۔
الیشہ جو کھانا کھا خکی بھی ابھکے کچن میں خلی گئ ارخام نے ئغور اس کے جہرے کی اللی
ب کن
د ھی ھی ۔۔۔
دو دن ئعد پروز جمعہ کے میارک دن یہ الیشہ اور ارخام کا ئکاح ہوگا۔۔۔
آپ سب ییارناں کرلیں ۔۔۔
لیں نانلہ ییگم شارے مشیلے خل ہو گتے اب آپ پرپسان یہ ہوں ییارناں سروع کردیں
۔۔۔
سب نے جوشدلی سے کھانا کھانا اور کل آنے والی صنح کا نے صئری سے ای نظار کرنے لگے
۔۔۔
¤¤♡♡♡♡♡¤¤¤♡♡♡♡¤¤¤¤♡♡♡♡¤¤¤
م
راکا جس نے شاہ کی بییل یہ الیشہ کی ئصاوپرریں ال کر رکھی بھیں جس میں الیشہ کا ل
مک
ناییو ڈ ییا لکھا ہوا بھا ۔۔۔۔
شاہ جو ابھی بہا کر ئکال ہی بھا ا یتے نال ناول سے صاف کرنا آ بیتے میں اییا عکس دنکھ رہا
بھا۔۔۔
م
کسرنی جسم گورا رنگ ما بھے یہ نکھرے نال نےشک خدا نے اسے کمل جشن کا ییکر ییانا
م
بھا جود کی کمل وخاہت دنکھ کر اشکی گردن اور غرور سے اکڑ گئ۔۔۔۔
ابھی وہ مڑا ہی بھا حب مونانل کی تحتی یپ نے اشکا دبہان ایتی طرف کھینچا ۔۔۔۔۔
راکا کاا ی نعام دنکھتے شاہ کی ئظروں میں الیشہ کا دلکش سرانا لہرانا آگے پڑھ کر لقافہ ابھانا
ناہر نالکتی میں آگیا مئز یہ سے شگریٹ اور البنئر ابھانا حنئر یہ بییھاا ہی بھا حب دوسرے
میسج یہ الیشہ کی ہیشتی ئصوپر بھی جس میں وہ ارخام کا نازو نکڑے کھڑی بھی ۔۔۔
♡♡¤¤¤♡♡♡♡¤¤¤♡♡♡♡¤¤¤♡♡♡♡¤¤
صنح سے دوبہر ہونے کو بھی لیکن الیشہ ابھی نک سو کے بہیں ابھی بھی رات بھر ایتی
محبت کو نا لیتے کا سوچ کر ہی من میں کھلیلی مچی ہوئ بھی ۔۔۔۔
الیشہ ابھ خاوء نایم دنکھو 10تج گتے ہیں بییا شاییگ یہ بھی خانا ناہر ارخام کب سے
بییھا ای نظار کر رہا ہے ۔۔۔
دس مبٹ ئعد ئکل کر نکھرے نکھرے جہرے پر غرفہ گالب لگانی ہوییوں یہ ینحرل ییک
لیشیک لگانی نالوں کو آزاد جھوڑنی مقانل کے دل میں سور پرنا کرنے کو ییار بھی۔۔۔۔
نلیو جٹیس یہ نلیو سرٹ بہتے آسٹییوں کو عادنا فولڈ کیتے نال ئقاست سے سبٹ کیتے الیشہ
کے دل کی دھڑکٹیں پڑھا گیا بھا الیشہ نے رخ ب ھئرا اور مسکرانی اجمد صاحب کی طرف خل
دی۔۔۔۔
ع
اشالم لیکم نانا کیشے ہیں ۔۔
خی نانا پس ابھی ابھی ییارناں ایتی خلدی سروع کردی آپ لوگوں نے ۔۔۔
کیا خانا اگر انک ئظر بھر کر مجھے دنکھ لیتے ۔۔۔
بہی سوجتے سوجتے وہ کچن میں داخل ہوئ بھی حب نانلہ ییگم نے ایتی گڑنا کے آگے ناسیہ
رکھا بھا اور جود سمانلہ ییگم کے شابھ آج کی مانوں کا ای نظام دنکھتے ناہر الن کی خایب پڑھ گئ
بھیں۔۔۔۔
¤¤¤♡♡♡♡¤¤¤♡♡♡♡♡¤¤¤♡♡♡♡¤¤
الرا جو ابھی شاہ کے کمرے میں ارج بٹ اشکے نالنے پر آئ بھی شاہ کو کال یہ مضروف
ک ب ییب ھ کن
د تی وہ صوفے یہ خاکے ھی ہی ھی حب شا متے پڑی کجھ ئصاوپریں د ھی جس میں
الیشہ مسکرانی ہوئ کشی میں ہیشتی ہوئ بھی ۔۔۔۔
ن
الرا کو معاملہ کجھ کجھ نو سمجھ آنے لگا بھا الیشہ کو د تی وہ ہچان گئ ھی ۔۔۔۔
ب ب ھ ک
شاہ فون یید کر کے آنا الرا کے شا متے پڑے صوفے یہ پسست سیمیھال خکا بھا ۔۔۔۔
تمہیں میں نے بہاں کشی کام سے نالنا ہے یم مئری مدد کرو ندلے میں میہ مانگی رقم
دوئگااور یم کہاں جس مفصد کے لیتے آئ ہو صرورت پڑنے پر اس میں بھی تمہاری مدد
کروئگا ۔۔۔۔
الرا الرا الرا ارقم شاہ اڑنی چڑنا کے بھی پر گن شکیا ہے بھر یم نے یہ کیشے سوچ لیا کہ ارقم
تمہاری چرکیوں یہ ئظر بہیں رکھ شکیا یم مئری مدد کرو ندلے میں میں تمہاری مدد کرنا ہوں
تمہیں ارخام خا ہیتے اور مجھے الیشہ ہر خال میں ۔۔۔۔
ایتی جوری نکڑے خانے یہ جہاں الرا کے جہرے یہ جوف کے شانے لہرانے بھے وہیں
ارقم کی نات سن کر وہ کجھ سوجتی ارقم کو خایتی ئظروں سے گھورنے میں مضروف بھی
۔۔۔۔
شاہ جو انک تئر سے دو پسان کرنے کی سوج یا الرا کو ا یتے شکنچے میں لے رہا بھا بییل پر شگار
لییا میہ میں دنا گیا بھا۔۔۔
ایتی ہی نلٹییگ پر مسکرانے نلییا الرا کے جواب کا می نظر بھا جو کجھ سوجتے میں مضروف
بھی نال آچر مان گئ۔۔۔
¤¤¤♡♡♡♡¤¤¤¤♡♡♡♡♡¤¤¤♡♡♡♡¤¤
ناہر ارخام گاڑی میں بییھا ای نظار کر رہا بھا حب الیشہ خاموسی سے آکر فریٹ سبٹ پر بییھ
گئ۔۔۔
غصے کی وجہ سے سرخ سرخ جہرہ جھونی سی ناک نو غصے کے آنار صاف ئظر آرہے بھے
۔۔۔
کیا ہوا۔۔۔
کجھ بہیں۔۔۔
کجھ نو۔۔۔۔
ہاں بہت کجھ آج میں آپ کے لیتے اییا ی یار ہو کر آئ آپ نے مجھے ئظر بھر کر دنکھ یا نک
گوارا بہیں کیا میں ہی نےوفوف ہوں جو آپ کے لیتے ییار ہوئ۔۔۔
الیشہ جو ارخام کے انک نار نوجھتے سے نےزار شا جواب دے گئ بھی اگلے ہی لمچے غصیلے
لہچے میں کیا نول گئ اسے جود کو اجساس یہ ہوا۔۔۔۔
اییا پرا لگا مئرا نا دنکھیا ہانے شاری زندگی نو اب آپ کو ہی دنکھیا ہے ۔۔۔۔
الیشہ جو اس جواب کی نوقع میں بہیں بھی ارخام کی نات یہ اشکی نلکیں جھکی بھیں۔۔۔
ارخام نے الیشہ کا ہابھ بھام کر بھرنور ئظر ایتی محبت یہ ڈالی بھی۔۔۔
¤¤¤♡♡♡♡¤¤¤♡♡♡♡¤¤¤♡♡♡♡¤¤¤¤
الرا کام میں کوئ کوناہی بہیں ہونی خا ہیتے عداری کرنے کا سوخا بھی نو مجھے انک مبٹ
بھی بہیں لگے گا تمھارے خدم سے روح قیاء کرنے میں۔۔۔۔
میں اییا کام اتمانداری سے کرونگی اس کے ندلے میں ناد رکھیا ارقم شاہ میں جو خاہتی ہوں
مجھے وہ ہر خال میں خا ہیتے۔۔۔۔
مل خای نگا پس یم سے جییا کہا خانے اییا کرو یہ رہا الیشہ کا تمئر۔۔۔۔
ینجھے ارقم الیشہ کے نارے میں سوجیا دنوایہ وار جیایت بھری ہیشی ہیس رہا بھا۔۔۔۔
¤¤¤♡♡♡♡¤¤¤♡♡♡♡♡¤¤♡♡♡♡¤¤¤¤
اقفف ارخام مئری نو کجھ سمجھ بہیں آرہا کئڑوں میں آپ نے نو سب لے بھی لیا اور مجھے
م ش ہ ب ھ کن
د یں اب نک مانوں کا ڈرپس نک یں لے کی یں ۔۔۔۔
رنگ ال کر ابھی وہ الیشہ کی طرف میوجہ ہوا بھا جو ہونک یتی ڈرپسس کو دنکھتے کا شعل فرما
رہی بھی ارخام نے ان میں سے انک جوئصورت شا ییک اور گرین امئزاج کا لہ نگا پشید کیا
جو الیشہ کی کھلتی ہوئ گوری رنگت پر جوب دمک رہا بھا ۔۔۔۔
♡♡♡¤¤¤♡♡♡♡♡♡¤¤¤♡♡♡♡¤¤¤¤¤¤
الرا جو ابھی مال میں ئظر دوڑا رہی بھی شا متے کھڑی الیشہ پر پڑی ئظر پڑی نو غصے کو قانو
میں کرنی الیشہ کے ناس خانے ہونے خان نوجھ کر نکرانی پڑی خاالکی سے الیشہ کے ینچے
ارخام جو کشی کی کال سیتے کے لیتے ناہر گیا بھا آنے شابھ ہی الیشہ کو لے کر گھر روایہ
ہوگیا بھا ۔۔۔
♡♡♡¤¤♡♡♡♡¤¤♡♡♡¤¤¤♡♡♡♡♡¤¤¤
ب
گھر ہنحتے ہی ارخام الیشہ کو اندر جھوڑ کے جود ناہر سے ہی ییم کے ناس خال گیا بھا ۔۔۔
الیشہ اندر آنے ہی سیدھا روم میں گئ بھی فرپش ہو کر ناہر آئ نو مہمان آنا سروع ہو گتے
بھے ۔۔۔
دوبہر میں حب ارخام گھر آنا نو الیشہ کو ڈجونڈنے کے لیتے ڈرابییگ روم کی طرف گیا اسے
وہاں نا نا کر اوپر روم میں آنا ہی بھا حب الیشہ نال ناندھتی ئظر آئ ایتی محبت کی قکر میں
وہ کییا نےجین بھا یہ اسے آدھے گھیتے میں ییہ خل گیا بھا۔۔۔
حب اشد نے اسے کال یہ روپرٹ کے اس مہیتے ناکشیان آنے کی اور الراا جو الیشہ کے
نارے میں خان کر اسے ئفصان بہنچانے گی اس سے محقوظ رکھتے کے لیتے ارخام نے اس
کے لیتے ی نکلیس میں پرنکر قٹ کروانا بھا جس کی مدد سے وہ ہر وقت الیشہ کی لوکیشن
پرپس کرنا رہے ۔۔۔۔
ابھی الیشہ کے القاظ میہ میں ہی بھے حب دروازے سے اندر آنی لڑکیوں نے ارخام کو
اس کی یہ یہ کرنے کے ئعد بھی کمرے سے ناہر ئکال دنا بھا ۔۔۔۔
♡♡¤¤¤¤¤¤♡♡♡♡♡¤¤¤¤♡♡♡♡♡¤¤¤
انک طرف کجھ لڑکیاں ڈاپس نو دوسری طرف گول داپرہ ییا کے لڑکیوں نے ڈھولک
سمیھال لی بھی
♡♡♡♡♡♡¤¤¤♡♡♡♡♡¤¤¤♡♡♡♡♡¤¤
مہیدی کا قیکشن نوری آب و ناب سے خل رہا بھا آج کا دن الیشہ کی زندگی میں کجھ یتے
ناب النے واال بھا ایتی آنے والی زندگی کے نارے میں سوچ کے ہی الیشہ کے جہرے ہر
جیاء کے کئ رنگ نکھر گتے۔۔۔۔
الیشہ ارخام کا دنا ہوا ی نکلیس جو اس نے لڑکیوں کے آنے ہی ا یتے ہییڈ ییگ میں ڈال دنا
بھا اسے ئکا لتے کے خکر میں وہ ا یتے ہییڈ ییگ سے شاری حئزیں ئکال خکی بھی ۔۔۔
محصوص حئز یہ ئظر پڑنے ہی جہرے پر مسکراہٹ نے ایتی خگہ ییائ بھی وہیں شاہ جو
کب سے ل بپ ناپ کھولے الیشہ کو دنکھتے کا می نظر بھا اسے مانوں کے شچے سیورے روپ
میں دنکھ کر ا یتے ئفس کی پسکین کا شدت سے اجساس خاگا بھا۔۔۔۔
الیشہ ان سب سے نے حئر دونارہ اییا ہک لگانے میں مضروف ہوگئ ایتی محبت کے ئعد
آچرکار وہ ہک لگا کے شکون کا شاپس لیتی نلتی ہی بھی حب اسے پردے کے ناس کشی کی
آہٹ لگی نو اییا وہم سمجھ کر ییار ہونے لگی۔۔۔
پردے کے ینجھے کھڑے ارخام نے ایتی زندگی میں آنے والی لڑکی کو بہت محبت ناش
ئظروں سے دنکھا بھا۔۔
ا یتے اوپر کشی کی ئظروں کی بیش محسوس کرنے جیشے ہی آ بیتے کی مدد سے ینجھے دنکھا نو
ارخام کو مسکرانا دنکھ کر رخ موڑ کے خلدی سے ییڈ یہ پڑا دو ییہ ابھا کے ا یتے شانوں یہ
بھیالنا بھا۔۔
دوسری طرف ارخام کو کمرے میں ناکر الیشہ ضحنح معیوں میں گ ھئرائ بھی ارخام کی ئظروں
میں محبت کا امڈنا سمیدر دنکھ کر فورا ئظریں جھکاکے اشکی طرف پڑھی بھی حب دروازے یہ
ہونی دسیک نے جہاں ااسے ڈرانا بھا وہیں ارخام کا موڈ ندمزا ہوا بھا۔۔۔
الیشہ نے اسے خلدی سے پردے کے ینجھے جھیتے کا کہا نو وہ الیشہ کا ہابھ بھام گیا۔۔۔
الیشہ نے سوالیہ ئظروں سے ارخام کی خایب دنکھا نو وہ الیشہ کے فریب آکے ایتی محبت
کا اظہار کرنے لگا ۔۔۔
ارخام نے محبت سے جور لہچے میں کہ کر الیشہ کے کانوں میں ایتی محبت کا رس گھوال بھا
۔۔۔
میں تجھے زندہ بہیں جھوڑوئگا ارخام راجم الیشہ کی فریت صرف ارقم شاہ کی پسکین کا ناعث
ہوگی۔۔۔
پس کجھ وقت نو ایتی محبت کے شابھ رہ نگا بھر نو اور تئری محبت دونوں جیم ۔۔۔۔
ینجھے شاہ جیایت بھری ئظریں الیشہ کے وجود پر گاڑھے ہیشیا خالگیا۔۔۔
الن میں یتے جوئصوورت جھولے میں الیشہ کو ییھا کے سب مانوں کی رسم ادا کرنے لگے
بھے ۔۔۔
لڑکیاں الیشہ کو ارخام کے نام سے نار نار ج ھئڑنی اسے ییگ کر رہی بھیں جس پر وہ سرمانی
ہوئ مسکراد یتی ۔۔۔۔
ارخام جو الیشہ کے کمرے میں بھا اشد کے فون کرنے یہ وہ پردے کے ینجھے سے ئکلیا
کالرپسیو کرگیا بھا۔۔۔
وہ ناکشیان صرف آپ کے لتے بہیں نلکہ روپرٹ کا کام بہاں بھیالنے بھی آئ ہے
م
ا یتے ناپ کے خصے کا کام وہ بہاں کمل کرنگی۔۔۔۔
مجھے ئقین بھا روپرٹ اپشی جماقت صرور کرئگا ابھی ہمارے ناس ونلڈ ییوت بہیں اس یہ
ئظر رکھو ۔۔۔۔
♡♡♡¤¤¤♡♡♡¤¤¤♡♡♡♡¤¤¤♡♡♡♡¤¤
شاہ نے شاری ییاری کرلی بھی آج وہ ہر خال میں الیشہ کو ا یتے کمرے میں خاہیا بھا
ا یتے ییڈ پر ا یتے وجود کی پسکین اس دلرنا سے کرنے کے لیتے اس نے بہت ای نظار کیا بھا
آج اس کا ای نظار جیم ہونے واال بھا۔۔۔۔
پس کجھ دپر نےنی آج رات یم مئری ناہوں میں ہوگی ۔۔۔
ابھی وہ الیشہ کا سوچ رہا بھا حب کمرے میں آنے ہی وہ ئصاوپروں کی طرف پڑھا بھا۔۔
الیشہ کی ئصوپروں کو اب نک وہ فریم کروا کر ا یتے روم کی دنواروں پر جشیاں کرخکا بھا ۔۔۔
♡♡♡♡♡¤¤¤♡♡♡¤¤¤¤♡♡♡♡♡¤¤¤¤¤
الیشہ کی ئظر عئر داپشیگی میں ابھی نو ارخام کو دنکھ کر مسکرادی اسے آج سب بہت جسین
لگ رہا بھا اس کا محیوب اسے محرم ین کر ملتے واال بھا دھڑکٹیں مٹیسر سی بھیں گالنی جہرہ
ب کم ھ ب
مرمریں شا جسم آج ہر حئز اسے لے یہ تی حسوس ہو رہی ھی ۔۔۔
م
♡♡♡♡¤¤¤♡♡♡♡♡♡¤¤¤¤♡♡♡♡♡¤¤¤
ھ ب
الیشہ کو کمرے میں بہلے ہی نج دنا گیا بھا ۔۔۔
میں خانے النی ہوں سب کے لتے ۔۔۔
نانلہ ییگم خانے ییانے ابھتی کچن کی خایب خلی گٹیں۔۔۔
ینجھے سمانلہ ییگم اور اجمد صاحب نانوں میں مشغول ہو گتے بھے ۔۔۔
ارخام قیکشن کے دوران ہی سمانلہ ییگم کو ییا کر خال گیا بھا اس کی واپشی صنح نک ہوخانی
بھی ناکہ دوبہر میں جمعہ کی تماز کے ئعد ئکاح سے بہلے وہ گھر موجود ہو ۔۔۔۔
♡♡♡♡♡¤¤¤♡♡♡♡¤¤¤♡♡♡♡♡♡¤¤¤
الیشہ جو ابھی ڈرپس جینج کرکے ناہر ئکلی بھی ڈرپشیگ کے شا متے میک اپ رتموو کرنے
لگی بھی مونانل کی تحتی ی بپ یہ اشکا دبہان گیا نو فورا لیک کر فون کی طرف گئ ۔۔۔
۔کشی ان نون تمئر کو دنکھ کر الیشہ کے ما ب ھے پر نل پڑے ب ھے جس میں لکھے اشعار اشکا
ہابھ بھگو گتے بھے ۔۔۔
یہ ییکسٹ پڑھتے جہاں الیشہ کا جہرہ سرم سے سرخ ہوا بھا وہیں ما ب ھے یہ یی ھے یی ھے
قظرے تمودار ہونے بھے دل کے مقام یہ ہابھ رکھتی وہ جود کو نارمل کرنے کی کوشش کر
رہی بھی حب دونارہ ہوئ ی بپ پر اس نے ییکسٹ پڑھا۔۔۔
تچے گھر کے ناہر تمہارا ای نظار کروئگا آخانا تمہارا ارخام ۔۔۔ 10
میسج دنکھ کر الیشہ نے اسی تمئر یہ کال کی نو تمئر آف ہوخکا بھا ۔۔۔
گھڑی جو اس وقت 9:30تچا رہی بھی اب آہسیہ آہسیہ وقت گزار رہی بھی ۔۔۔
دوسری طرف شاہ نے الیشہ کو میسج کے ئعد فون یید کردنا بھا اور جود الیشہ کے گھر کے
ناہر کھڑا ہوکر شگریٹ شلگانے لگا۔۔۔۔
¤¤♡♡♡♡♡♡¤¤¤♡♡♡¤¤♡♡♡♡♡¤¤¤
الیشہ دنے ناوءں سئڑھیاں اپرنی ناہر دروازے کی طرف گئ بھی جہاں گارڈ بییھا اونگھ رہا بھا
الیشہ اسی نات کا قاندہ ابھانی آہسیہ سے گ بٹ کھولتی ناہر ئکل گئ بھی۔۔۔۔
بہاں وہاں ئظر دوڑانی وہ ارخام کو ڈھونڈ رہی بھی حب کشی نے ہنجھے سے اس کو ئعئر موقع
د یتے رومال میہ یہ رکھا بھا ۔۔۔
کن
الیشہ نے مقانل کا ہابھ ہلیانے کی کوشش کی مگر اس کی آ یں لتے سے ائکاری
کھ ھ
ہوگٹیں شاند فسمت بھی اس وقت اس کا شابھ بہیں دے رہی بھی۔۔۔
♡♡¤¤¤♡♡♡♡♡¤¤¤♡♡♡¤¤¤♡♡♡♡¤¤
فریٹ مرر سے الیشہ کے وجود کو دنکھتے وہ سییڈ پڑھانا ا یتے قارم ہاوءس ہہنچا بھا۔۔۔
گاڑی سے نےہوش وجود کو ابھانا وہ روم میں لیانا جود راکا کو کال مالنا ناہر ئکل گیا بھا۔۔۔
♡♡♡¤¤¤♡♡♡♡¤¤♡♡♡¤¤¤♡♡♡♡¤¤
دماغ پر زور ڈا لتے کے ناعث سر میں انک شدند درد کی لہر دوڑی بھی ۔۔۔
حب اس نے گھر سے ئکلتے مونانل پر نایم دنکھا بھا مونانل کی شکرین 10تچے کا وقت دکھا
رہی بھی ۔۔
آچر ا یتے گھیتے وہ بہاں ک یوں رہی ہے اسے کجھ ناد بہیں آرہا بھا ۔۔
گھر والوں کی قکر سیانی وہ بھاگ کر زور و سور سے دروازہ ی بٹ رہی بھی کوئ ہونا نو مدد کو
آناا۔۔
لیکن ان نانوں سے اتچان الیشہ پس وہاں سے ئکلتے کو مچل رہی بھی جو اسے اس وقت
زندان محسوس ہورہا رہا بھا ۔۔۔
ھ کن
الیشہ اگر ان خاالت میں نا ہونی نو نورا کمرہ سیاپشی ئگاہوں سے د تی مگر اس وقت اسے
صرف ایتی غزت اور گھروالوں کی قکر کھانے خارہی بھی ۔۔۔
ک ن
دروازہ ی بٹ ی بٹ کر اب اس کے ہابھوں میں درد ہونے لگا بھا رونے کے ناعث اآ یں
ھ
خ ییم ب
سرخی مانل ہو خکی بھیں حب وہ ییڈ کے ناس رونے ہونے ز ین پر تی لی گئ ۔۔۔
ھ
ہونے کیا واال بھا اس کے شابھ وہ بہی سوچ رہی بھی حب دھاڑ کی آواز سے دروازہ کھال
شا متے مقاانل پڑی قاتچایہ مسکراہٹ کے شابھ کمرے میں قدم رکھیا اندر پڑھ رہا بھا حب
الیشہ خلدی سے کھڑی ہونی اس کے ہاس آئ بھی۔۔۔
سر آپ مجھے تچانے آنے ہیں مجھے بہاں کشی نے اعواء کرکیا ہے نلئز مجھے تچالیں مئرے
گھروالے بہت پرپسان ہو رہے ہو نگے کل مئرا ئکاح ہے۔۔۔
گڑگڑا کر کہتی وہ بھر سے رونے لگی بھی۔۔
نو نو نےنی ان آپسوءں کو نوں بہیں بہاوء ابھی جیتے درد ملییگے ان یہ بہا لییا ابھی یم
صرف مجھے جوش کرو ایتی اور مئری یہ رات رنگین کردو پڑی مشکل سے تمہیں بہاں النا
ہوں تمہارا جشن مئرے ئفس کی بھوک پڑھانا خارہا ہے۔۔۔۔
شاہ شقاکی سے کہیا الیشہ کی روح قیا کرگیا بھا وہ جشے اییا مشنچا سمجھ رہی بھی وہی اس کی
غزت کو نار نار کرنے واال بھا ۔۔
الیشہ ینجھے ہونی خارہی بھی آنکھوں سے زاروقظار آپسو ین موسم پرشات کی طرح یہ رہے
بھے ۔۔
آنکھوں سے جیایت ی نکانا وہ انک ہی جست میں الیشہ کے ہاس بہنچ کر اس ا یتے کسرنی
نازوءں میں دنوجیا ییڈ پر گراخکا بھا
ایتی نات دوہرانی وہ مسنقل یہ میں سر ہالنی شاہ کو ا یتے ہابھوں سے جود کو آزاد کروانے
کی نک و دو میں ہلکان بھی مگر کہاں وہ نازک سرانانے خان اور کہاں شاہ کا کسرنی
جسم۔۔۔
خدا کے لیتے مجھے خانے دو کیا ملے گا تمہیں یہ سب کرکے ہللا کے واشطے بہیں بہیں
مجھے خانے دو ۔۔۔۔
الیشہ ییڈ یہ گرنی ہی مچلتے لگی بھی لیکن مقانل نلکل خاپر ییا آج انک غزت لو یتے کے در
یہ بھا۔۔۔
الیشہ کے دونوں ہابھ اشکے دو یتے سے لی بٹ کر ییڈ کے سرہانے سے ناندھ خکا بھا ۔۔
الیشہ کی آہ و ئکار یہ کان یید کیا وہ الیشہ کے دونوں ہابھ ناوءں ناندھ خکا بھا۔۔۔۔
مجھے کھول دو خانے دو تمہاری بھی نو ماں بہن ہونگی ابہی کے واشطے جھوڑدو ۔۔۔
شاہ جو ایتی سرٹ کے بین کھول رہا بھا ایتی ماں کے زکر یہ اس کی جہرے کے زاو یتے
سیکیڈ میں ندلے بھے اب وہ تئزی سے سرٹ انارنا الیشہ کے اوپر جھکا بھا۔۔۔
مجھ پر رجم کرو میں کشی کی امایت ہوں مجھے جھوڑدو ۔۔۔
جیاخ۔۔۔۔
جیاخ۔۔۔۔
جیاخ۔۔۔۔۔۔۔
کیا کہا بھا ماں ہاں ماں واپس دہراوء الیشہ کے نالوں کو جھ نکا د ییا وہ دناوء پڑھا رہا بھا۔۔۔
ییم نےہوسی میں ہللا سے موت مانگتی شسکیوں میں رونی رہی وہیں مقانل الیشہ کی ہر
ب م
شسکی یہ ازیت پڑھانا درد د ییا رہا یہ رات الیشہ کی زندگی ل ییاہ کر کی ھی ۔۔۔
خ مک
---------------------------------------------------------
آج انک ی بت جوا کی غزت لٹ خکی بھی انک لڑکی کی روح اس کے جسم سے نوچ لی گئ
بھی آج انک نار بھر ہللا کے ییانے مچاقظ نے درندگی دکھائ آج انک نار بھر عورت رل گئ
صنف نازک ہونے یہ ا پشے کئ مسانل روز ہمارے سیتے میں آنے ہیں کیھی 20شال کی
لڑکی کے شابھ نو کیھی 6ماہ کی تچی کے شابھ۔۔۔
¤¤♡♡♡♡♡¤¤¤♡♡♡♡¤¤¤♡♡♡♡¤¤¤
نانلہ ییگم الیشہ کو خگانے کمرے میں آ بیں نو کمرہ خالی بھا مانوں کا جوڑہ ییڈ یہ پڑا بھا
واسروم کا دروازہ کھال دنکھ کر وہ پرپسان ہوئ بھیں۔۔۔
ینچے خا کر الن میں تئرس یہ دنکھتے کے ئعد الیشہ کی عئر موجودگی اب ابہیں واقعی پرپسانی
ہب
میں مییال کرگئ بھی وہ فورا اجمد صاحب کے ناس ابہیں مااچرہ ییانے چی ۔۔۔۔
ن
ہم ہ
نانلہ ییگم کو پرپسان شا خانا دنکھ سمانلہ ییگم بھی کمرے یں چی نو نانلہ م نے دونوں کو
گ ی ی ن
الیشہ کی عئر موجودگی کا ییانا دونوں شخت پرپسانی میں بہاں وہاں بہلتے لگے ۔۔
---------------------------------------------------------
گھر میں آہسیہ آہسیہ مہمانوں کی آمد سروع ہو خکی بھی ،شادی والے گھر میں جہاں زور و
سور سے ییارناں خلتی ہیں اس وقت سب کے زہن یہ الیشہ کی گمسدگی دل ہوال رہی
بھی۔۔۔
اجمد صاحب کجھ کریں مئری بیتی مجھے ال کے دیں مئرے خگر کا نکڑا مجھ سے دور ہے ۔۔۔
نانلہ وہ مئری بھی بیتی ہے ،ہماری بیتی ہے میں نات کرنا ہوں راجیل سے وہ الیشہ کو
ڈھونڈنے میں ہماری مدد کرے گا۔۔
ہاں نانلہ اجمد بھیک کہ رہے ہیں ہماری بیتی جہاں کہیں بھی ہو پس ہللا کی امان میں
رہے۔۔
---------------------------------------------------------
ارخام جو ابھی گھر آنا بھا اندر مہمانوں کو دنکھ یا ا یتے کمرے میں گیا بھا ۔۔
دماغ میں آنی سرارت کو غملی خامہ بہیانے وہ سب کی ئظروں سے تچ کر الیشہ کے کمرے
کی اور پڑھتے لگا۔۔
آہسیہ سے ناب گھما کے وہ اندر داخل ہوا حب خالی کمرے نے اس کو میہ چڑانا۔۔۔
آہہہہ کیوں الیشہ کیوں کیا یم نے اپسا کیا کمی رہ گئ بھی مئری محبت میں۔۔۔
ارخام نے ڈرپشیگ یہ پڑی ہر حئز زمین نوس کردی بھی۔۔۔
اجمد صاحب جو کال یہ مضروف بھے دروازے کی طرف کھڑے ارخام کی خایب میوجہ
ہونے۔۔۔
ارخام تمہیں سرم آنی خا ہیتے تمہاری ہونے والی ییوی ہے سمانلہ ییگم کو ایتی اوالد یہ
سرمیدگی اور غصہ پروقت آنا بھا۔۔
نک ھ ن
امی مئری نات یہ ئقین بہیں نو یہ د یں د یں یہ خط کیا یہ ھوٹ ہے ۔۔
ج ھ ک
ان کی الیشہ اپسا بہیں کرشکتی انکی الڈو رانی گھر سے بہیں بھاگ شکتی ابہیں ئقین بہیں
آرنا بھا الیشہ انک لڑکے کے لتے گھر جھوڑ کے بھاگ گئ ہے ۔۔
اجمد صاحب شکتے کی خالت میں کھڑے دل میں ابھتی بیس کے ناعث زمین یہ گر پڑے
ارخام جو مڑ کر ناہر کو خارہا بھا نلٹ کر خلدی سے اجمد صاحب کے ناس بہنچا سب ان کو
ہسییال لے کر بھاگے ۔۔۔
ماضی ۔۔۔۔۔۔
راکا میں الیشہ کو لے کر قارم ہاوءس بہنچا ہوں جو تمہیں ییارہا ہوں وہ کام فورا ہوخانا
خا ہیتے۔۔
¤¤¤♡♡♡♡¤¤¤♡♡♡♡♡¤♡♡♡♡♡♡¤¤¤
اییا مورییگ روب بہییا وہ واسروم فرپش ہونے پڑھا بھا حب ینجھے الیشہ کے جسم یہ دھوپ
لگتے کے ناعث چرکت ہوئ بھی ۔۔۔
مدھم شاپسیں نے تچاسہ درد جسم یہ پڑے ییل اور جیوای بت کے پسان اس کی غزت لٹ
خانے کا صاف ییہ دے رہے بھے انک قظرہ آنکھ سے ئکل کر وہیں پسئر میں چزب ہونا
کہیں کھو گیا بھا وہیں وہ موت کی دعا مانگتی جوش و چرد سے نے گایہ ہوئ بھی۔۔۔
صروری بہیں جو ہم ما نگے وہ ہمیں مل خانے کیھی ہمیں وہ حئز اس لیتے بہیں ملتی کہ
ہمارے ئصبب میں ابھی اور امن چان ناقی ہیں ہللا بھی امنچان ا یتے پشیدندہ ییدوں کو د ییا
سب ہاسٹییل میں اجمد صاحب کی زندگی کے لیتے دل دے دعا گو ب ھے ہارٹ اییک نے
ائکا آدھا جسم تئراالتئز کردنا بھا ڈاکئر کی طرف سے ابھی بھی کوئ می بت جواب بہیں بھا ۔۔۔
ڈاکئر نے جواب میں صرف ہللا سے ہی شقاء کی امید دی بھی ہارٹ اییک ہی منحر بھا نی
نی ہائ ہونے کی وجہ سے ۔۔۔۔
آنا میں کیا کروں انک طرف اجمد زندگی و موت کی جیگ لڑ رہے ہیں دوسری طرف مئری
تچی ناخانے کن خاالت میں آنا مئرا دل کہیا ہے مئری تچی مصی بت میں ہے وہ بہیں
بھاگ شکتی۔۔۔
نانلہ حپ ہوخاوء دنکھو علی کو اگر یم اس طرح رونے لگوگی نو اسے اور اجمد کو کون
سمیھالے گا ہمت رکھو۔۔۔
سمانلہ ییگم ایتی بہن کو اپشی خالت میں دنکھ کر ائکا دل جون کے آپسو رو رہا بھا ۔۔۔۔
ابہیں جود سمجھ بہیں آرہی بھی ا نکے ہشتے پشتے گھر کو کس کی ئظر لگی بھی۔۔۔
ناس کھڑی پرس خلدی سے بھاگتی ڈاکئر کو لے آئ نانلہ ییگم کو اسئرتحر یہ لییا کر ابہیں
اتمرجیشی وارڈ میں انڈمٹ کرلیا گیا بھا۔۔۔۔
میں ارخام راجم فسم کھانا ہوں کہیں بھی یم ئظر آبیں ازیت ناک موت دوئگا یم ناد رکھوگی
ابھی نک صرف ارخام راجم کی محبت سے واقف بھیں اب ارخام راجم کی ئفرت سے واقف
ہوگی ۔۔۔۔
سر الرا کا نار نار شاہ کے گھر خانا کجھ سمجھ بہیں لگ رہی روپرٹ کا ان سب میں صرور کوئ
ہابھ ہے اسے ناکشیان آنے میں پس جید گھیتے لگے گے۔۔۔۔
شا متے ر ک ھے شگریٹ کے ییکٹ سے شگریٹ شلگاکے لیوں میں دنانے دھواں گاڑی میں
جھوڑنا سییڈ پڑھا گیا بھا۔۔۔
---------------------------------------------------------
خالہ ماما نانا کب بھیک ہو نگے میں خاییا ہوں مئری الیشہ آنی بہیں بھاگی وہ نو جود ارخام
بھائ کو خاہتی ہیں ۔۔۔۔
میں خایتی ہوں علی ہللا سے دعا کرو الیشہ جہاں کہیں بھی ہو ہللا اس کی خقاظت کرے
۔۔۔
انک طرف بہن کی گمسدگی نو دوسری طرف ماں ناپ کے جھن خانے کا جوف ہی عکی کی
خان یہ ییا بھا ۔۔۔
علی دعا مانگیا ہابھوں میں جہرہ جھیانے آپسو نی رہا بھا آچر کو لڑکا بھا کیشے رو شکیا بھا اس
نے نو ہمت کرنی بھی ۔۔
ک یوں کیونکہ وہ بہادر ہیں اس لتے کیا ان کے دل میں اجساس بہیں کیا وہ اییوں کے
جھن خانے کا ڈر سیتے میں جھیانے بہیں بھرنے ہاں مرد رونا ہے حب اس کی بہن
ئکل نف میں ہو حب اس کی ماں کو ہلکی سی جوٹ لگے اس ماں کی انک شسکی یہ وہ جیان
جیسا مرد رو خانا ہے ہاں مرد رونا ہے حب وہ ایتی لیاس ایتی سرنک جیات کو زندگی و موت
کی جیگ میں لڑنا دنکھیا ہے ہاں انک مرد رونا ہے حب اس کے ہابھوں میں اس کی ییھی
خان اس کی اوالد ہونی ہے مرد مصیوط ہونا ہے نلکل ہونا ہے لیکن اسے بھی رونے کا
جق ہے اس کے آپسوءں یہ جملے یہ کشے خابیں۔۔۔
¤¤¤♡♡♡♡¤¤¤♡♡♡♡♡¤¤¤♡♡♡♡¤¤¤
م
الیشہ کمل نے ہوش بھی حب اس کے جسم یہ ییم گرم نانی بہیا اس کے جسم کو حئرنا
ہوا محسوس ہوا۔۔۔
مدھم شاپسوں کے شابھ جسک گال ییم مردہ خالت میں اخانک ہابھوں یہ زور محسوس کرنی
اس کی جنخ ئکلی بھی کمر یہ پڑنے والے خانک نے اس کی درد سے خان ئکال دی
بھی۔۔۔
کن
زنان سے ادا ہونے والے القاظ نو کہیں کھو گتے بھے پس آ یں ہرہ گونے یں ای یا کام
م ھ ب ج ھ
کر رہی بھیں ۔۔۔
آہہہہہہ۔۔
انک خانک اور کمر یہ مارنا وہ الیشہ کی مدھم شاپسیں جھٹیتے کے در یہ بھا ۔۔۔
حب الیشہ کی ہمت نے جواب د ییا سروع کیا نو وہ انک طرف لڑھک گتی۔۔۔
---------------------------------------------------------
خضراء شکیل۔۔۔
---------''''''-------'''''------''''------'''''------''''''----
ا یتے کام سے کام رکھو الرا روپرٹ وریہ دو مبٹ بہیں لگاوءئگا زندہ زمین کے اندر گاڑنے
میں۔۔۔
الرا جو بہلے ہی الیشہ کی جنچوں سے بھوڑی جوفزدہ بھی اب ایتی زنان کو ناال لگانی شاہ کے
اگلے خکم کی می نظر بھی ۔۔۔۔
آج رات نک روپرٹ کی قال ی بٹ ہے تمہیں اب ارخام کو الیشہ کے خالف بھڑکانا ہے کشی
بھی طرح اسے الیشہ اور مئرے درمیان میں محبت ہے اس نات کا ئقین دالنا ہے ۔۔۔۔
یم اسے جھوڑ کیوں بہیں د یتے اسیمعال کرخکے ہو اسے ۔۔۔
جو حئز ارقم شاہ کی پسکین میں لطف دے اسے شاہ ایتی زندگی سے نو کیا ئظروں سے بھی
دور بہیں کرنا یہ لڑکی نو اب ہے بھی اس چرام زادے کی محبت اب نو اس کے شابھ
وقت گزارنے کا بھی اییا ہی مزہ ہے۔۔۔۔
شاہ معروریت سے کہیا ہیشتے لگا بھا وہیں الرا ارخام کو دی خانے والی گالی یہ کلس کر رہ
گئ۔۔۔
---------------------------------------------------------
رات کا ناخانے کوپسا بہر بھا حب الیشہ کو ہلکا ہلکا ہوش آنے لگا ا یتے طلم کے ئعد اس
میں ہلتے نک کی ہمت بہیں رھی بھی جسم سے آگ ئکلتی محسوس ہورہی بھی ۔۔۔
آج اسے ایتی نے پشی معلوم ہوئ بھی انک آپسو نوییا جہرے کے زجموں کو جھونا جھلسانا
نوا بہا بھا ۔۔۔
اووو نو یم ابھ گٹیں خلو ابھو شاناش ہابھ میہ دھولو کھانا النا ہوں تمہارے لیتے ۔۔۔
شاہ کی نات یہ وہ ایتی نے پشی یہ رودی بھوک کا جیال آنے ہی اس کے جسم میں کھلیلی
ہوئ بھی رونے کی وجہ سے جسم ہچکولے کھا رہا بھاا
شاہ اسے تچوں کی طرح تحکارنا ا یتے ہابھ سے کھانے کے لقمے الیشہ کو کھالنے لگا ۔۔
الیشہ کو شاہ کی ازیت کا سوچ کر ہی نار نار آنکھوں سے آپسو یہ خارہے بھے جشے شاہ خان
نوجھ کر زور سے رگڑنا الیشہ کی ہر شسکی اسے ا یتے شکون کا ناعث لگ رہی بھی۔۔۔
الیشہ کو کھانا کھال کے اس کے اوپر وہ خادر اوڑھانا اس کے جہرے کے زجموں کو خافو سے
نورے جہرے یہ ب ھئرنا اس کے درد میں اصافہ کر رہا بھا۔۔۔
>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>> >
خانے دو۔۔۔
یہ یہ یہ اینچل ابھی بہیں ایتی خلدی ئکل نف ہونے لگی چچچچ عورت ایتی کمزور ہے آج ییہ
خال۔۔۔۔
گھییا اپسان عورت کمزور بہیں ہونی یم جیشےجی بث مرد ابہیں کمزور ییانے ہیں ۔۔۔۔
جیاخ۔۔۔۔
کیا نوال جی بث اب اگر انک لفظ بھی زنان سے ئکال ا یتے شابھ ہونے نورچر کی زمہ دار جود
ہوگی ۔۔۔
وہ الیشہ کے نالوں کو جھیکے سے جھوڑنا کمرے سے ناہر خال گیا بھا ینجھے الیشہ ا یتے شابھ
ہونے طلم یہ شسکیوں سے رونے لگی۔۔۔
--------------------------------------------------------
--------------------------------------------------------
کییا درد ناک لمھہ ہونا ہے انک لڑکی کے لیتے حب اس کے شابھ جیشی زنادنی ہونی ہے
ک یوں ہونی ہے کیا وجہ ہے جیشی زنادنی پڑھتے کا کیوں ہمارا معاسرہ یہ سب ہونا دنکھ رنا
ہے کوئ ک یوں ایتی آواز بہیں ابھانا کیوں آواز دنا دی خانی ہے
یہ معاسرہ صرف عورت یہ ائگلی ابھای نگا اور طئز کجھ نوں داغے خابییگے۔۔۔
ک یوں آچر کیوں یہ طئز کیا وہ تچی جو جھ ماہ کی ہے نا خار شال کی ہے اس نے لگانا ہے ان
ہوس کے تچارنوں کو ا یتے ینجھے نا وہ گود میں رہتے والی تچی ند خلن ہے ۔۔۔
ہر سہر میں کئ لڑکیاں کئ بہٹیں کئ مابیں اس درندگی کا شکار ہونی ہیں ۔۔
صرف اس لیتے خاموش ہوخانی ہیں کہ انکی غزت لٹ گئ ہے خاندان والے کیا کہییگے۔۔۔
خدارا یہ یہ سوجیں آواز ابھابیں آپ کی انک آواز ان تحیوں میں ان لڑکیوں میں ہمت ییدا
کرے گی جو حپ خاپ خاموسی سے ڈر کر سہم کر ا یتے شابھ جیشی زنادنی یہ کجھ یہ
کرشکیں۔۔۔
'''-----''''''---'''''----''''---''''-----'''''---'''''---'''''---
آنکھوں میں آپسو رجم کی بھیک اور کیا مانگتی تجھ سے
خضراء شکیل
'''''------'''''------''''-----'''''------'''''------'''''-----
نانلہ ییگم کو ہوش آگیا بھا لیکن ڈاکئرز نے ابہیں کشی بھی فسم کے سئرپس لیتے سے م نع
کیا بھا ۔۔۔۔
سب سے بہلے علی ان سے ملتے گیا بھا ایتی ماں کو آج سے بہلے اییا کمزور کیھی یہ دنکھا
بھا۔۔۔
ماما۔۔۔۔
ہاں مئرا بییا ۔۔۔
آپ نلئزززز بھیک ہوخابیں میں آنی کو خاییا ہوں وہ اپسا بہیں کرشکتی کیھی۔۔۔
آپ بھیک ہوخابیں پس خلدی سے ۔ ۔۔۔
نانلہ ییگم کے نگڑنے ی نفس کی وجہ سے وہ نات کہیا ئکل گیا بھا ۔۔۔۔
خاالت نل میں کیا سے کیا ہونے بھے انک خادیہ کیتی زندگیاں داوء یہ لگا گیا بھا انک طرف
ماں انک طرف ناپ دوسری طرف بہن علی سر ہابھوں میں گرانا رو رہا بھا کجھ سمجھ بہیں
آرہی بھی ایتی بہن کو کیشے ڈھونڈے کیشے واپس النے ۔۔۔
---------------------------------------------------------
گوڈ ئظر رکھو اس یہ کون اسے رپسیو کرنے آرہا ہے اس کی لوکیشن یہ ئظر رکھو کہاں خای نگا
کون اس کے شابھ ہے ا تچ اییڈ انوری بھیگ گ بٹ اٹ۔۔۔
پس سر ۔۔۔
پری ییکر شا جہرہ مسکرانے لب اس وقت ارخام کو جود یہ ہیشتے ہونے محسوس ہونے وہ
ب
نل میں اییا ہابھ سیشے یہ مارنا سب کو روم سے ناہر نج خکا بھا۔۔
ھ
ک یوں الیشہ کیا کمی بھی مئری محبت میں کس فسم کی عورت زات سے ہو یم ۔۔۔
ا یتے ماں ناپ کا بھی جیال بہیں تمہیں ۔۔۔
-----'''''---'''''---''''''-----'''''''-----'''''''''-------'''----
عورت کیتی بھی مصیوط ہوخانے اس کے لیتے یہ معاسرہ کیھی اجھی رانے بہیں دے گا
ج
ک یوں ہم لڑکیوں کو ینجھے دھکیلتے ہیں کیوں ہمارے اندر کا ضمئر ہمیں بہیں نچوڑنا حب
ھ
ہم کشی کی بیتی کے لیتے گھییا گرے ہونے لفظ زنان سے ئکا لتے ہیں آہ یہ معاسرہ لیکن
نات حب ایتی اوالد بیتی یہ آنے نو بہی معاسرہ اور معاسرے کے لوگ خاموش ہوخانے
ہیں۔۔۔
>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>> >
گاڑی میں ڈلواکے سیدھے شاہ کے کہی کے مظانق شاہ کے قارم ہاوء س ب ھچوادنا بھا ۔۔۔
راکا کی ائقارمیشن کے مظانق روپرٹ ناکشیان صرف ارقم کی خاییداد اور اس کے تحیالنے
دھیدے جو ہی ھیانے آنا بھا ۔۔۔
قاین ڈنڈی۔۔۔۔
ہاوء واس نور قالیٹ۔۔۔۔
آہ اٹ جسٹ میکس می قیل ناتئرڈ ۔۔۔۔
اوکے ڈنڈی آپ آرام کریں میں حب نک فرپش نوخاوءں۔۔۔۔
ل
صنح نک شاہ نے اس کے نج کی جھان ین
ب گ
---------------------------------------------------------
ہلی قلٹ ب
ب ن
سر الرا روپرٹ کو تی یس چی ہے آپ کا شک ھیک بھا ان کے شابھ کوئ گییگ
بھی ہے ۔۔۔
ہمم۔۔
....کجھ سوجیا وہ ہوا میں لمتی شاند جھوڑنا شگریٹ شلگا گیا بھا
کییا خاہیا پڑنا ہے انک عورت کو ا یتے شابھ وقادار رکھتے کے لیتے ۔۔۔
وہ پس یہ سوچ شکا اس کی زندگی میں آنے والی بہلی لڑکی اس کی آنکھوں میں دھول
جھونک گئ بہی سوچ کر وہ اییا ہابھ سنئرنگ یہ مارنا آپسو صاف کرنا آنکھوں یہ گوگلز لگانا
گاڑی زن سے بھگا لے گیا۔۔۔۔
---------------------------------------------------------
شاہ جو ابھی کمرے میں آنا بھا الیشہ کو عایب دماغی دنکھ کے اس کے کان کے فریب ہو
کر گرم لہچے میں نوال بھا۔۔۔
الیشہ شاہ سے ینجھے ہوئ بھی ناوءں ینجھے کرنے کی وجہ سے جسم میں انک شدند درد کی لہر
دوڑی بھی ۔۔۔
ممہ
مم۔۔۔
شسش ۔۔۔
اب یم شاری زندگی بہیں رہوگی تمہارا وہ عاسق کیا نام ہے اس چرامزادے کا۔۔۔۔
ہانے یہ عورت زات رسیوں میں کیتی گہری ہوخانی ہے ہو بھی کیوں یہ آچر اس کے اندر
چزنات ہی ا پشے ہونے ہیں عورت جساس ہونی ہے کیشے ایتی محبت کے لیتے ا پشے القاظ
پرداست کرے۔۔۔
جیاخ۔۔۔۔
شاہ یہ کہیا ییکٹ سے سیگرٹ ئکال کر خال خکا بھا الیشہ کی طرف قدم پڑھانا فریب خا بییھا
بھا۔۔۔
شاہ اس کے نورے ناوءں یہ شگریٹ لگا رہا بھا جس سے الیشہ کو ا یتے ندن سے خان
ئکلتی محسوس ہوئ نو وہ انک طرف ڈہ گئ۔۔۔
شاہ اسے وہیں جھوڑنا شگریٹ اپش پرے میں ڈالیا واسروم خال گیا بھا۔۔۔
---------------------------------------------------------
الرا نے جواب د یتے کے تچانے ارخام کو کال کی بھی جواب میں وہ کال رپسیو کرنا خاموش
رہا حب مقانل کی آواز کانوں سے نکرائ۔۔۔۔
ارخام میں یم سے محبت کرنی ہوں تمہارے لیتے ناکشیان نک آگئ نلئززز مجھ سے مل لو ۔۔۔
ارخام نے الرا کی کاٹ کے ایتی ییم کو تمئر پرپس کرنے دے دنا بھا جس سے اس کی
لوکیشن ییہ لگ خانی بھی۔۔۔۔
بیسبٹ کی خالت بہت کری نکل ہے جییا خلدی ہو شکے ابہیں بہاں نالبیں ۔۔۔۔
خالہ یہ کیا کہ رہی ہیں نانا کی خالت نا الہ ہماری مدد کر ۔۔۔۔
---------------------------------------------------------
ہم اپسان کشی وقت کیتے نے پس ہوخانے ہیں یہ معاملہ ہمارے ہابھ میں بہیں رہ یا
و پشے ہی جیشے زندگی کی ڈور انک ہچکی صرف انک ہچکی کی مار ہے یہ زندگی کی انک آچری
ہچکی اور بہاں شاپسیں جیم اییوں سے دور من و متی نلے ۔۔۔۔
---------------------------------------------------------
م
نانلہ ییگم کو ڈاکئر نے کمل اوپزروپشن میں رکھا بھا ۔۔
انکی ہارٹ ی بٹ دھیمی خل رہی بھی ۔۔۔
دعابیں کب کام آنی بھیں زندگی کی ڈور کیتی مصیوط رہتی بھی یہ نو وقت آنے یہ ییہ خلیا
بھا۔۔۔۔
---------------------------------------------------------
اندر آوء۔۔۔۔
یہ رہی مئری اینچل اسے حب نک میں آوءں رنڈی کر د ییا ۔۔۔
وہ ا یتے شا متے نکھری لڑکی کو دنکھ ہی بھی جو ادھ مری خالت میں انک انک کر شاپسیں
لے رہی بھی۔۔۔
ی بپ نلئز ممم مئری ممدد کریں مجھے گھر چچج خانا ہے مجھے ززز زپردستی بہاں رکھا ہے۔۔
الیشہ کی یہ امید کی کرن بہت خلد نوٹ گئ بھی حب نالر والی لڑکی نے م نع کردنا ۔۔۔
اسے ایتی قکر بھی کہیں مدد کرنے یہ شاہ بھی اس کی یہ خالت یہ کردے۔۔۔
الیشہ کے کمرے میں خانے ہی وہ بھ نکا بھا شا متے وہ زجمی لڑکی ا یتے جشن سے شاہ کو
بہکا رہی بھی ۔۔۔
جیکہ الیشہ کی خالت کانو نو ندن میں جون بہیں کے مصداق ہوگئ بھی آنکھوں میں جوف
کے شانے لہرا رہے بھے وہ جود میں سمیتی فورا سے بیسئر ینجھے ہوئ بھی شاہ کے قدم
اس کے فریب آرکے بھے ۔۔۔
الیشہ کے ینجھے دنوار ہونے کی وجہ سے وہ نلکل دنوار سے جیک گئ ھی ا یتے شابھ بھر سے
وہیں طلم کا سوچ کر اشکی نانگیں کایتی بھیں دل بھیتے کو بییاب بھا اور انک موت بھی جو
ایتی ما نگتے کے ئعد بھی اسے بہیں آرہی بھی۔۔
الیشہ نے شاہ کی طرف بہت کرب سے دنکھا بھا کیا بہیں بھا اس کی آنکھوں میں درد
ئکل نف جوف انک نار بھر وہی غزت لٹ خانے کی ئکل نف وہی ئکل نف جو ندن یہ جھرناں
خلتے کے مئرادف ہونی ہے۔۔۔
انک صنف ناک کے ناس غزت سے پڑھ کر کجھ بہیں ہونا انک کاتچ کی مایید ہے ہم
عورنوں کی غزت جس یہ انک چراش جیشے سیشہ چراب کرد یتی ہے و پشے ہی ہماری غزت
یہ ابھیا ہر ہابھ ہر زنان ہر وہ القاظ جو ہمیں دوسروں کی ئظروں میں پرا ییابیں ہماری
غزت چراب کر د ییا ہے
انک نار بھر اس کی غزت ئفس کے بھوکے درندے نے اخاڑدی آج انک نار بھر اسے
ی ل ل ک ب س پ ی ھ ک
ن
موت سے فریب کر کے واپس نچ لیا گیا اس کی شا یں ا ک نار ھر ا ھڑنے گی کن
ہانے یہ فسمت اس کی کجھ اور خاہتی بھی ۔۔۔
نوری رات اس یہ پسدد ہوا درندگی سے اشکا جسم بھرخکا بھا لیکن اس طالم کی بھوک یہ
متی۔۔۔
---------------------------------------------------------
خضراء شکیل
---------------------------------------------------------
موت کے فریب اسے کجھ ا یتے ہی بہنچانے ہیں جس کے ناعث ی بت جوا کیھی ییکھے سے
لیک کر نو کیھی زہر کھا کر کیھی ج ھت سے کود کر کیھی ی نض کاٹ کر جود کی زندگی موت کے
نام کرکے شکون کی بیید سوخانی ہیں ۔۔۔
>>>>>>>>>>>>>>>>>>>
ناہر سے آنا ارخام فورا پروقت آگے پڑھ کر سمانلہ ییگم کو بھام گیا بھا۔۔۔
علی سن دماغ سے سب دنکھ رہا بھا اسے نو ایتی سماعیوں پر ئقین بہیں آرہا ہے اس کے
سر یہ سے شفقت کا شایہ جیم ہوخکا بھا اس کے نانا اسے جھوڑ کر خا خکے ہیں۔۔۔
ارخام نے علی کو بھام کر ییھاال بھا علی عایب دماغی سے ارخام کی خایب دنکھتے لگا جیشے
...القاظ جیم ہو گتے ہوں زنان گیگ ہوگئ ہو
---------------------------------------------------------
الیشہ جو اب نک زجموں سے جور ی یڈ پر پڑی بھی اب ہمت کرکے ابھتے لگی بھی ۔۔۔
اووو مئری اینچل کل رات بہت مزہ آنا تمہارے جسم کی چرارت مئرے جیون کو اور ہوا د یتی
ہے۔۔۔
کیسا مرد بھا بہیں مرد بہیں درندہ انک اپسا درندہ جو ب ھئڑ یتے کی طرح اس کے وجود کو نوچ
کر کھاگیا ۔۔
بہیں صرف میں ہی بہیں مجھ جیشی کیتی آنے روز تحیاں لڑکیاں مجھ جیشی کیتی الیشہ
درندر ہوئ ہونگی کیتی ازیت میں مییال ہوئ ہونگی۔۔۔
س
بہیں میں نوں بہیں رہ شکتی میں مجھونا بہیں کرشکتی مجھے کشی کے پسئر کی زی بت بہیں
بییا ۔۔
میں عورت زات ہوں مصیوط ہوں مجھے اییا ئصبب اب جود لکھیا ہے وقت یہ سب بہیں
جھوڑنا مجھے اییوں کے ناس خانا ہے ۔۔۔
کرب و ازیت سے سوجتی ا یتے آپسوءں کو نے دردی سے نوتجھتی وہ ارقم کو کھا خانے والی
ئظروں سے گھورنی ایتی سوچ کو غملی خامہ ہہیانے کی ییاری کرنے لگی۔۔۔
لیکن وہ بہاں سے بھاگ خانا خاہتی بھی ا یتے نانا ایتی ماما علی ہاں علی اس کا سیکریٹ
کنئر اشکی خان اس کا مان وہ ان کے ناس خانا خاہتی بھی ۔۔۔
ارخام کے ناس خانا خاہتی بھی اسے ییانا خاہتی بھی اس کو اعواء کیا گیا ہے ۔۔۔
لیکن ہر کام اسے خلد نازے میں بہیں کرنا بھا ۔۔۔
اسے ہر قدم بھونک بھونک کر رکھیا بھا اسے اس دلدل سے ئکلتے کے لیتے وقت ای نظار اور
صئر سے کام لییا بھا ۔۔۔
---------------------------------------------------------
وہ جو ییدا ہونے ہی لوگ زمین میں دفن کرد یتے بھے کہ کہیں پڑے ہو کے میہ کاال یہ
کروادے نا ہھر یہ کہ اس کا مسنفیل نو جولہا ہانڈی ہے ہے۔۔۔
عورت وہ ہے جو اییا نوالہ نک ا یتے تچے کو دے د یتی ہے کہ کہیں اشکا تچہ خالی ی بٹ یہ
سوخانے خاہے جود وہ دو دن کی بھوکی کیوں یہ ہو۔۔
عورت وہ ہے جو نو مہیتے کم غرصہ بہیں ہونا یہ نو مہیتے کا وقت کیکن عورت ہی وہ زات
ہے جو نو مہیتے ییا کشی مقاد کے ا یتے اندر تچہ ہیدا کرنی ہے۔۔۔
عورت وہ ہے حب سوہر رات کو گھر آنے بیید سے ابھ کے اس کو کھانا د یتی ہے اس
سے ہورے دن کا اجوال نوجھتی ہے۔۔۔
عورت وہ ہے جو بہن کر سراربیں کرنی ہے ہمیشہ اییوں سے جھونوں کی قکر میں رہتی
ہے۔۔۔
عورت وہ ہے جو ییوی ین کر ا یتے لیاس ا یتے سرنک جیات کی تمام غمر اس کی خدمت
مج س
ج
کرنی ہے اس کے گھر کو اییا گھر ھتی ہے اس کے گھروالوں کو اولین پر نح د یتی ہے
۔۔۔
عورت وہ ہے جو ماں ین کف ایتی اوالد کے لیتے پڑی سے پڑی جیگ لڑ خانی ہے خان
کی نازی لگا د یتی ہے حب ڈاکئرز یہ کہتے ہیں ماں اور تچے میں سے کشی انک کو تچانا خاشکیا
ہے نو وہ ا یتے تچے کو تچانے کا کہتی ہے ۔۔۔
عورت کا رییہ بھلے مرد سے کم ہو میں یہ بہیں کہتی عورت مرد کے پراپر ہے بہیں ہرگز
بہیں مرد عورت کا مچاقظ ہے اشکا رییہ عورت سے بھی پڑا ہے لیکن خدارا کجھ مرد درندگی
ی مج س
میں عورت کو صرف انک کمزور نے پس الخار و محیور ستے ھتے ہیں ل کن عورت ہی سب
سے زنادہ مصیوط ہونی ہے۔۔۔
اب اسے صرف شاہ کا بھروسہ جٹییا بھا اسے بہاں سے ئکل کے ارخام کی مدد سے اور بھی
لڑکیوں کو تچانا بھا کیکن مدد کون کرنا ۔۔۔
ہاں مدد مدد نو وہ میڈ بھی کرشکتی ہے لیکن سب نو شاہ کے کہتے ہہ خلتے ہیں او خدانا کوئ
...نو راسیہ دکھابیں مجھے
وہ ئظریں جھکانی سر ہابھوں میں بھام گئ بھی حب اخانک سے اسے قہے آنے لگی۔۔
ہیدرہ مبٹ ئعد حب وہ ناہر آئ نو پسیتے سے سرانور ہوخکی بھی شاہ نے آگے پڑھ کر اکیشہ
کو شانوں سے بھاما بھا ۔۔۔
ارقم کو بہلی مرییہ کشی عورت کی ایتی قکر ہوئ بھی وہ بھاگیا ہوا روم میں خانا ڈاکئر اسود کو
کال کرخکا بھا جو اس کا تحین کا دوست بھا اسے قارم ہاوءس آنے کا کہیا وہ الیشہ کے
ناس آکے اس کے ہابھ اور ناوءں سہالنے لگا ۔۔۔۔
ن
اینچل ابھو آ کھیں کھولو اینچل ۔۔۔
وہ الیشہ کا جہرہ بھیی ھیانا رہا لیکن نے سود انک نل کو شاہ اس کے زجمی جہرے میں کھو شا
گیا بھا کیا بھی یہ لڑکی بہلے اب کیا سے کیا ہوگئ ناخانے کیتے بہر وہ نوبہی بییھا نکیا رہا حب
ناہر سے ہارن کی آواز آئ وہ ینچے خانا ڈاکئر اسود کو اوپر لے آنا بھا ۔۔۔
اسود نے الیشہ کو دنکھ کر اییا کام کرنا سروع کیا اس کی خالت دنکھ کر ہی اسود کے ہابھ
کایپ رہے بھے ۔۔۔
میں نے کیا میں جو مرضی کروں تجھے کوئ فرق بہیں پڑنا خا ہیتے ۔۔۔
نو اییا گرخای نگا شاہ میں نے کیھی سوخا بہیں بھا گھن آرہی ہے تجھ سے ۔۔۔
تئرا کام ہوخکا ہے ینچے راکا ہے اششے قیس لے لییا وہ رہا دروازہ۔۔۔
اسود نے انک نار ا یتے اس دوست کو دنکھا جو گیاہوں میں کییا ڈوب خکا بھا کہ ایتی اوالد
گروانے خال بھا۔۔۔
وہ خاموسی سے اییا ییگ ابھانا کمرے سے ئکل کر خال گیا بھا۔۔۔
الیشہ یہ سب سیتے کے ئعد ایتی سماعیوں پر ئقین ہی بہیں کرنارہی بھی وہ یید آنکھ اشک
بہانی رہی حب ارقم اس کو دنکھیا کمرے سے واک آوءٹ کرگیا بھا۔۔۔
---------------------------------------------------------
یہ وہی گھر بھا جہاں کجھ دن بہلے سہیاییاں ڈھولک تج رہی بھی اس گھر کی رجمت نے
رخصت ہونا بھا ۔۔۔
لیکن آج شادی بہیں سہیابیں بہیں نلکہ اجمد صاحب کی موت کا غم بھا ۔۔۔
کیا ہوگیا بھا ائکا گھر انک نل میں سب جیم ہوخکا بھا ا نکے تحین کے دوست ان کے جوانی
کے شابھی ان کی زندگی ا نکے سرنک جیات ابہیں دییا میں ین ینہا کرکے خا خکے بھے ۔۔۔
مجمعہ میں سے انک عورت نے کہا نو سمانلہ ییگم نے بہن کے کاندھے کو نکڑ کے ہالنا
سب نے سود نانلہ ییگم کے اندر سب جیم ہوخکا بھا۔۔۔
آنا آنا ان سے کہیں ابھ خابیں مجھے جھوڑ کے بہیں خابیں اجمد ابھیں آپ نے وعدہ کیا
بھا مجھے کیھی اکیال بہیں جھوڑ ییگے علی روکو ان کو علی علی رک خاوء ۔۔۔
ج
نانلہ ییگم رونی نحتی نے ہوش ہوخکیں بھیں سمانلہ ییگم نے ناقی عورنوں کی مدد سے
ابہیں کمرے میں لے خاکر ڈاکئر کو کال کری بھی۔۔۔۔
بھائ مئرا ئقین کریں مئرا دل کہیا ہے مئری آنی مشکل میں ہیں بھائ آپ کیوں بہیں
ڈھونڈ رہے ان کو کیا آپ کو انکی ناد بہیں آنی اپ کی نو محبت بھی یہ۔۔۔
ارخام ا یتے شا متے کھڑے اس جھونے لڑکے کو دنکھ رہا بھا کیتی آس بھی اس کی نات
میں۔۔
ارخام ہاں میں سر ہالنا علی کو شابھ لے کر گھر روایہ ہوگیا بھا۔۔۔
---------------------------------------------------------
الیشہ رونی رونی کب بیید کی وادنوں میں کھوئ بھی اسے جود ییہ بہیں خال بھا ۔۔۔
شام کو آنکھ کھلی نو واسروم میں خا کے بہائ نکھری نکھری سی الیشہ آج انک لڑکی بہیں
ماں ین کر سوچ رہی بھی ۔۔۔۔
جود کو آ بیتے کے شا متے دنکھ کر اسے ا یتے آپ پر ئقین بہیں آرہا بھا گھر یہ انک کاییا جیتے
سے نورا گھر سر یہ ابھانے والی لڑکی کیا کجھ سہہ گئ بھی۔۔۔
انک آپسو نوییا الیشہ کے ہابھ یہ گرا بھا وہ ا یتے اندر ابھتے والی ییدنلی یہ جییا جوش بھی وہیں
اندر ہی اندر جود کو مار کے نئ الیشہ کو جیم د یتے والی بھی۔۔۔
وہ انک یتے غزم کے شابھ کمرے سے ناہر ئکلی بھی ۔۔۔
فرسٹ قلور یہ اس کا کمرہ بھا جہاں وہ حب سے اعواء ہوئ بھی وہیں قید بھی۔۔۔
گراوءنڈ قلور یہ ییا یہ جوئصورت شا ی نگلہ دکھتے میں ایتی میال آپ بھا ۔۔۔
الیشہ کو ناد بھا حب اس نے کیاب میں پڑھا بھا عورت اگر کشی حئز کا ارادہ کرلے نو اسے
نا کر ہی رہتی ہے۔۔۔
آج وہ واقعی اس مقام ر بھی آج وہ واقفعی جو خاہتی بھی وہ خاصل کر کے دکھانے گی
۔۔۔
میڈم سر نے آپ کے لیتے سوپ ییانے کا آرڈر دنا ہے آپ اوپر آرام کریں میں ابھی النی
ہوں۔۔
تمہارے سر کہاں ہیں۔۔۔
شاہ جو ابھی ناہر سے آنا بھا الیشہ کو کچن میں میڈ کے ناس دنکھ کے اس کی رگیں یتی
بھیں انک نل کے لیتے الیشہ کا دل کاییا بھا مگر اگلے ہی لمچے وہ شکون سے خلتی اوپر گئ
بھی۔۔۔
آنے والے وقت کے لیتے جود کو ییار کرنے لگی بھی اسے کشی بھی طرح ہر خال میں
شاہ کا بھروسہ جٹییا ہے۔۔۔
کمر میں ابھتی بیس پڑھ بہی بھی کیکن وہ جود کو مصیوط رکھتی ا یتے آپسو اندر دھکیلتی مسکرانی
آنکھوں سے شاہ کو دنکھتے لگی۔۔
ییابیں۔۔۔
شاہ بہت عور سے الیشہ کو دنکھ رہا بھا مگر اس کے جہرے یہ جھوٹ کا انک بھی ع نضر
تماناں بہیں بھا۔۔۔
ارخام میں بہت پرپسان ہوں مئری بہن کا گھر اچڑگیا ۔۔۔
ہاسییل کی مالقات۔۔۔
وہ سمانلہ ییگم کو کام کا کہیا ناہر ئکل گیا بھا ینجھے سمانلہ ییگم ا یتے بیتے کی نونی خالت دنکھ
رہیں بھیں۔۔
بہت خاہیا ہوں تمہیں الیشہ بہیں کرنا رہا ئفرت مئری شاپسیں مئرے وجود سے الگ
ہوشکتی ہیں لیکن تمہای محبت مئرے جون میں دوڑ رہی ہے۔۔۔۔
ا یتے فون یہ اشد کا نام خگمگانا دنکھ کر کال ابھا گیا بھا۔۔۔
پس سر۔۔۔
ارخام کال کاٹ کر واپس شگریٹ شلگانا نکحرز دنکھتے میں مضروف ہوگیا بھا۔۔۔
میں نے بہلے بھی دنکھا ہے کہاں کہاں ارخام ناد کر کہاں دنکھا ہے نو نے اسے۔۔۔
ہاں ارقم شاہ یہ نو وہی پزبیس مین ہے جس کا الیشہ نے زکر کیا بھا۔۔
ارخام الرا کے آنے ہونے ییکسیس کو اگیور کرنا ییکسٹ کرنا مونانل ی یڈ یہ بھییک خکا بھا۔۔
---------------------------------------------------------
نار نور ہوگیا ہوں تمہیں نو ییہ ہے مئرا دل کس حئز کے ئعئر بہیں لگیا۔۔۔
شاہ روپرٹ سے نانوں میں مضروف بھا حب اس کے مونانل یہ ییکسٹ آنا کھول کر دنکھا
نو کشی اییون تمئر کا میسج دنکھتے وہ بہلے الجھا لیکن یہ الجھن بہت خلدی جیم ہوگئ حب
دوسرے میسج کو پڑھا۔۔۔
شاہ کو الیشہ کی دماغی خالت یہ سیہ ہورنا بھا کیھی اشکا ییار کا اظہار کرنا کیھی اس کے
ییکسٹ وہ واقعی اب الیشہ کے نارے میں سوجتے یہ محیور ہوگیا بھا۔۔۔۔
روپرٹ سے الوداغی جملے کہیا وہ ناہر آگیا بھا حب دونارہ فون کی ییل یہ اس نے ییکسٹ
کھوال۔۔۔
شاہ ییکسٹ دنکھتے ہی مسکرانا بھا اور سیدھا آکر گاڑی میں بیی ھیا ارادہ اب خاکل بٹ لیتے کا
بھا۔۔۔
لیکن یہ کام جییا وہ سوچ رہی بھی اییا آشان بہیں بھا مگر الیشہ شارا جوف نالنے ناک رکھ
خکی بھی اسے صرف قکر بھی نو ا یتے اندر نلتے اس تچے کی جس کا کوئ قصور یہ ہونے
...کے ناوجود ہی وہ خاپر اس کی شاپسیں جھٹیتے کے در یہ بھا
---------------------------------------------------------
ن
الرا جو ابھی سو کر ابھی بھی ا یتے فون پر ارخام کا میسج دنکھتے ہی اس کی آ یں کی یں
ھ ب م ج ھ ک
۔۔۔۔
شاہ نے اسے بہلے ییانا بھا اگر ارخام کو ایتی طرف مانل کرنا ہے نو اس کے شا متے اپسئرن
لوک میں رہیا وگا۔۔۔
الرا خلدی سے رنڈی ہوکر ڈرپشیگ بییل کے شا متے کھڑی ہوکر آچری نار جود کو سیشے میں
دنکھ کر گھڑی یہ ئظر ڈالی بھی جو قکس 7:30کا نایم دکھا رہی بھی جود یہ پرییڈڈ پرقیوم
ب ہب
جھڑکتی ہییڈ ییگ لیتی وہ کار زن سے بھگانی نی سی رپسیوریٹ چی ھی۔۔۔
ن
ہائ۔۔۔
الرا کی آواز ہہ ارخام نے انک ئظر اسے دنکھا بھر اس کے کئڑوں کو دنکھ کر ئظریں ب ھئرگیا
بھا۔۔۔
---------------------------------------------------------
شاہ جو ابھی اندر الوءتج میں داخل ہی ہوا بھا الیشہ کی کھیکتی آواز سن کر جہرے یہ
مسکراہٹ آئ بھی جو پروقت وہ جھیاگیا بھا۔۔۔
الیشہ کی ئظروں سے شاہ کے جہرے کی مشکان محفی بہیں رہی بھی اییا ہر تئر پسانے یہ
لگیا دنکھ وہ ہمت پڑھانی شاہ کے شانے یہ ہابھ رکھتی مسکرا کر دنکھتے لگی۔۔۔
جوئصورت جہرہ جس یہ خاتچا ییل کے پسان بھرے بھرے گالنی ہویٹ جو اب زجمی بھے
۔۔۔
الیشہ کا رخ ایتی طرف موڑ کے وہ اس کے دونوں ہابھ ا یتے ہابھوں میں لے خکا بھا۔۔۔
کییا جسین نل بھا حب ارخام نے اسے گحرے بہیانے بھے بہی سوجتے سوجتے کب اس
کے آپسو نلکوں کی نار نوڑ کر بہتے لگے اسے ییہ نا خال۔۔۔
شاہ نے کچن میں آنے ہی الیشہ کے کاندھے یہ بھوڑی ئکائ بھی الیشہ جو سوجوں کے
بھیور میں کہیں کھوگئ بھی فورا ہوش کی دییا میں واپس آئ ۔۔۔
روندھی ہوئ آواز میں کہتی وہ شاہ کو پرپسان ہونے پر محیور کرگئ بھی ۔۔۔
شاہ نے الیشہ کا جہرہ ایتی طرف کرکے اشکے آپسو ا یتے نوروں سے جتے بھے ۔۔۔
اینچل نلئززز رونا یید کرو کیا ہوا پشید بہیں آنے ۔۔۔
ابھی الیشہ نے نات جیم بھی بہیں کی بھی شاہ اسے نابہوں میں بھرنا کمرے کی طرف
لے کر پڑھ گیا بھا۔۔۔
خانے خانے ارقم البیس آف کرنا کمرے سے ناہر ئکل گیا بھا۔۔۔
ینجھے الیشہ ا یتے آج کے رونے یہ جوش بھی کہ شاہ بہت خلد س کی محبت کا ئقین
کرل نگا۔۔۔
ارقم شاہ میں الیشہ اجمد تمہیں تمہارے ہر انک گیاہ کی سزا دونگی ناکہ آنے واال کوئ بھی
درندہ تمہاری عئرت دنکھ کر کایپ خانے۔۔۔۔
ب لی ن
ابہی سوجوں کے شابھ ہللا کا نام تی آ یں موند گئ ھی۔۔۔۔
ھ ک
>>>>>>>>>>>>>>>>>>> >
سیدھا شا سوال ہے الرا اور میں انک س یدھا شا جواب خاہیا ہوں۔۔۔
لیکن میں کیشے انک اپشی لڑکی سے محبت کرلوں کیشے ئقین کرلوں جو صرف آکے کہ دے
کہ محبت کرنی ہوں۔۔۔
میں تمہیں ا یتے ہر غمل سے ایتی محبت کا ئقین دالنے کو ییار ہوں ارخام مئرے لیتے یم
اور تمہاری محبت زنادہ صروری ہے۔۔۔۔
دنکھو الرا میں سیدھا ییدہ ہوں عورت کی محبت یہ سے ئقین ابھ خکا ہے مئرا۔۔۔
لیکن مجھے لگیا ہے یم مئری زندگی میں سوپرا کردوگی مئری اندھئروں میں ڈونی زندگی کو اخاگر
کردوگی۔۔۔۔
الرا جو ارخام کی بہلی نات یہ افسوس کر رہی بھی وہیں دوسری نات یہ اس کی آنکھوں میں
جمک آگئ بھی۔۔۔
ییب
الرا کی چرکت اگیور کرنے کے لیتے وہ وتئر کو آواز د ییا کھانا آرڈر کرنے لگا بھا شا متے ھی الرا
ایتی فسمت نلیتے پر رشک کر رہی بھی۔۔۔
---------------------------------------------------------
شام کے شانے بھیل خکے بھے حب الیشہ کی آنکھ کشی کے جھونے کے اجساس سے
کھلی ۔۔۔
شاہ الیشہ کے پراپر بیی ھا اس کے جوئصورت جہرے کو دنکھیا نالوں میں ہابھ ب ھئرنے لگا بھا
ب
جس کے ناعث الیشہ نکدم ابھ کے ییھی بھی۔۔۔
شاہ دھئرے دھئرے الیشہ کے نالوں میں ہابھ خالنا کمر کے گرد ناندھ گیا بھا۔۔۔
الیشہ جو بہت مشکل سے ا یتے آپسو بہتے سے روک رہی بھی آچر کو نلکوں کی ناڑ نوڑ کر بہتے
دنا۔۔۔۔
شسش۔۔۔
شاہ نے اسے ا یتے سیتے سے لگا کے بییھ یہ بھیکی د ییا سروع کی جس کا بینچہ یہ ئکال کہ
الیشہ واقعی حپ ہوگئ بھی۔۔۔
بہت پرمی سے نوجھیا وہ الیشہ کا ہابھ ا یتے ہابھوں میں لییا لیوں سے لگا گیا بھا۔۔۔
دوران نات الیشہ نے بہلی دقعہ ایتی جوئصورت پڑی آنکھوں میں شاہ کو ڈونانا بھا جس میں
وہ نوری طرح سے کامیاب ہوئ بھی۔۔۔
شاہ الیشہ کی نات سییا ناک کی سیدھ میں خلیا کمرے سے ناہر خالگیا بھا۔۔۔
الیشہ جو اییا نلین چراب ہونا سمجھ کر سر ہابھوں میں گرانے کھڑی بھی حب شاہ کمرے
میں انا الیشہ کے نلکل ناس کھڑا ہوا بھا ۔۔۔
کشی کی موجودگی کے اجساس سے الیشہ نے حب سر ابھانا ا یتے شا متے شاہ کو کھڑاا دنکھ
ب ھ ک ن
شابھ ہابھوں میں ییا فون د تی جوش ہوگئ ھی۔۔۔۔
آنکھوں میں جمک لیتے وہ شاہ کے جہرے کو ئغور دنکھ رہی بھی۔۔۔۔
مئری اینچل نے بہلی دقعہ مجھ سے کجھ مائگا بھا کیشے یہ د ییا۔۔۔
لیکن اینچل انک نات ناد رکھیا ارقم ا یتے دسمیوں کو عداری کی سزا موت سے بھی ندپر د ییا
ہے ۔۔۔۔
شاہ کی ئظروں کا مرکز ہو یم الیشہ بہلی نار کشی عورت یہ ئقین کر رہا ہوں مجھے ئکل نف
بہیں د ییا۔۔۔
ک یوں وہ ا پشے کہ ہا بھا کیا وجہ بھی بہلی دقعہ کشی عورت یہ اعییار ۔۔۔۔
ا یتے نانا شابیں کے زکر یہ جہاں شاہ کا جہرہ اپرا بھا وہیں ایتی ماں کے زکر یہ اس کا جہرہ
غصے سے الل ہوا بھا ۔۔۔
الیشہ شاہ کے نارے میں سب خاییا خاہتی بھی لیکن ابھی اسے سروعات شاہ سے کرنی
بھی شاہ کے کالے کارناموں کا ییہ اسے شاہ کو گہرای یوں میں خان کر ہونا بھا۔
---------------------------------------------------------
ارخام اکسکیوز کرنا الرا سے بییل سے دور خانا سمانلہ ییگم سے نات کرنے لگا بھا ۔۔۔
الرا اندر ہی اندر اییا نلین ییانی مسکرا رہی بھی اس کے سنظانی دماغ نے فورا سے بیسئر
نلین کو کرنے کی بھایتی ا یتے قدم ارخام کی زندگی میں مصیوط چرنے کا سوجتے ہی جہرے
یہ جوسی عیاں بھی۔۔۔
الرا معصوم بت کا لیادہ اوڑھتی بہت ہوسیاری سے نات کر رہی بھی جس سے ارخام کے
زہن میں شک ییدا نو ۔۔۔۔
الرا کے کہے القاظ بھے نا کوئ بہاڑ جو ارخام کی سماعیوں یہ نونے بھے ۔۔۔۔
خلو گھر خلتے ہیں میں تمہیں ڈراپ کرکے گھر خال خاوءں گا۔۔۔۔
بھیک ہے ارخام۔۔۔۔
نل نے کرنے ہی دونوں گاڑی میں بیی ھے بھے حب نات کا آعاز الرا نے کیا ۔۔۔
الرا نے آگے پڑھتے ارخام کے ما بھے کو ا یتے پرم ہابھوں کے لمس کی راحت تحشی بھی۔۔۔
الرا کے قلٹیس کے ناس گاڑی روکیا وہ ایتی نوجہ کا مرکز الرا کو ییاگیا بھا ۔۔۔۔
نانے۔۔۔
الرا کہتی گاڑی سے اپر رہی بھی حب ارخام نے اشکا ہابھ بھاما بھا۔۔۔۔
الرا کی اس نات یہ ارخام نے اس کے رپسمی نالوں کو آگے کرکے ییلی صراخی دار گردن یہ
وہ ی نکلیس بہیانا بھا ۔۔۔
گھر آنے ہی ارخام سیدھا روم میں خانے غصے میں شا متے کگے قد آور آ بیتے کو بییل یہ
پڑے قالور واز سے نوڑخکا بھا ۔۔۔
یم دھوکے ناز ہی بھیں الیشہ میں علط بھا ہاں علط یم عورت کے نام یہ دھیا ہو گھییا
عورت۔۔۔
کیا کمی رہ گئ بھی مئری محبت میں کییا خاہا بھا تمہیں۔۔۔۔
ارخام جنحیا ہوا نول رہا بھا کمرہ شاوءنڈ پروف ہونے کی وجہ سے اس کی آواز ناہر نک بہیں
ب ہہ
ن
...چی ھی
کییا درد بھا جنخ میں محبت میں ملی نے وقائ کا درد ازیت ئکل نف ۔۔۔۔
ئفرت ہے ارخام راجم کو یم سے تمہارا وجود مئرے کیتے کوئ معتی بہیں رکھیا۔۔۔
--------------------------------------------------------
ارخام کے زہن میں اکیشہ کے لیتے شک کا بھیدا ڈل خکا ہے آج بھی ارخام الیشہ کو خاہیا
ہے۔۔۔۔
بہیں الرا کجھ بھی کرکے ارخام کو اییا عالم ییالو اسے اییا شک میں ڈالو کہ وہ الیشہ کو
بھول خانے ۔۔۔
الیشہ جو کچن میں کھڑی خانے ییارہی بھی اخانک آنی قہے کی وجہ سے بھاگتی ہوئ کمرے
میں آئ بھی جہاں وہ جود یہ قانو نانی سیدھا واسروم میں یید ہوئ بھی ۔۔۔۔
شاہ نلیک سرٹ بہییا جود یہ پرییڈڈ پرقیوم جھڑکیا رولیکس کی واچ بہییا الیشہ کے ناہر آنے
کا ای نظار کر رہا بھا ۔۔۔۔
حب ارقم نے اسے نازوءں میں بھر کے ی یڈ یہ کشی نازک گڑنا کی طرح لیانا بھا ۔۔۔
اسود کے کہے القاظ کہی نا کہی شاہ کے کانوں میں گوتج رہے بھے ۔۔۔۔
وہ الیشہ کے وجود میں نلتے تچے سے ئفرت کر رہا بھا جس کی وجہ سے اس کی اینچل اس
ہ ب ص چ ی ی ب ہم ب
ن ن
....خال یں چی ھی جس کی وجہ سے وہ ا تی ا ل کی فریت خا ل یں کرنارہا بھا
ارقم الیشہ کو عور سے دنکھ رہا بھا واقعی ہی وہ انک پری ییکر بھی ۔۔۔۔
ارقم کو ہمیشہ اس کو بھولے گال اور بھرے بھرے ہویٹ ایتی طرف مانل کرنے بھے
۔۔۔
ارقم نے جودی میں جھکیا الیشہ کے ما بھے یہ لب رکھ خکا بھا ۔۔۔
روپرٹ کے ناس مصافچہ کرکے بییھا ہی بھا حب وتئر وشکی کی نونل بییل یہ رکھ کر خاخکا
بھا۔۔۔
روپرٹ اور ییاوء میں نے نو ایتی نات نوری کردی دنکھو سراب و سیاب دونوں بہاں انک
سے انک ہیں۔۔۔۔
ییب
شاہ بییھا شگا ر شلگا رنا بھا حب انک جسبیہ اس کے فریب آنی نانگ سے نانگ جوڑ کر ھی
بھی ۔۔۔۔
شاہ جو وشکی کے خار ییگ بیتے کے ئعد الیشہ کی ئصوپر دنکھ کر بہک خکا بھا ا یتے پراپر
ی م ی س ییب
ھی لڑکی کو الیشہ مجھ کر ا تی گود یں یھا خکا بھا۔۔۔
حب شاہ اشکے پسبب و فراز میں بہکیا اسے کمر سے بھامیا کلب میں یتے رومز میں سے
انک روم میں لے گیا بھا ۔۔۔۔
م
وہ بھی شاہ کی ناہوں میں جھولتی شاہ سے جیکی کمل شاہ کے جواسوں پر سوار بھی۔۔۔۔
کہتے ہیں کتے کی دم کیھی سیدھی بہیں ہونی و پشے ہی انک زانی کیھی ایتی جوس یہ قانو
بہیں ناشکیا۔۔۔۔
>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>> >
وہ جو مدہوش شا لڑکی کے پرہیہ جسم سے لییا الیشہ سمجھ کے رات گزار خکا بھا اب ہواس
کجھ ییدار ہونے نو کال نک کرنا ابھ بییھا بھا۔۔۔۔
الیشہ کی گ ھئرانی آواز نل میں شاہ کا جون کھوال گتے بھے شارے جواس انک سیکیڈ میں ییدار
ہونے بھے ۔۔۔
شاہ میں کچن میں ہوں ہلئزز آخابیں کوئ کمرے کی کھڑکی کھو لتے کی کوشش کررہا بھا ۔۔۔
نلئززز آخابیں۔۔
اجھا یم میڈ۔۔۔
مسنقل فون لگانے اب شاہ کے صئر کا ییمایہ لئرپز ہوگیا بھا وہ کئڑے ابھانا ییڈ یہ لیتے
وجود کی پرواہ کیتے ئعئر وہ کئڑے ییدنل کرنا بھاگا بھا۔۔۔
ب
رپش ڈرای یونگ کرنا وہ سیدھا قارم ہاوءس ہنحتے کے لیتے شارٹ کٹ را ستے یہ گاڑی ڈالیا
زن سے بھگا لے گیا بھا۔۔۔
---------------------------------------------------------
سر ۔۔۔
سر کجھ دن بہلے ازالن نے کشی ڈاکئر کو ارقم شاہ کے قارم ہاوءس سے ئکلتے دنکھا بھا
۔۔۔۔
خی سر ازالن نے ینجھا کیا بھا پر ڈاکئر بہت خاالک بھا اسے ییہ خل گیا بھا اس لیتے وہ
گاڑی نوپرن لییا ون وے یہ ڈال گیا بھا اس کی گاڑی بھی ناقی گاڑنوں میں کہیں گم ہوگئ
بھی۔۔۔۔
ہ
ممم۔۔
اور ہاں ازالن کو نولو ارقم شاہ کی عئر موجودگی میں قارم ہاوءس کے اندر خا کے د نکھے۔۔۔
ناہر سے نار نار ک ھٹ یٹ کی آوازیں الیشہ کی دل کی دھڑکٹیں شاکت کر رہی بھیں ۔۔۔
ازالن جو اشد کے کہتے یہ ارقم کی عئر موجودگی کا قاندہ ابھانے نالسی لیتے آنا بھا کشی لڑکی کی
آوازیں سییا کھ نکا بھا ۔۔۔
س
الیشہ کلک کی آواز یہ کچن میں یتے ینچے کیٹی بٹ میں ناوءں مٹیتی جود کو جھیارہی
بھی۔۔۔
اشکا وجود جوف کی وجہ سے ہولے ہولے کایپ رہا بھا ۔۔۔
شاہ رپش ڈراییونگ کرنا سیدھا قارم ہاوءس ہہنچا بھا ۔۔
اندر داخل ہونے بھاگیا کچن میں بہنچا بھا جہاں اسے ناہر کہیں الیشہ ئظر بہیں آئ ۔۔۔
ازالن جو ناہر سے شاہ کی گاڑی دنکھیا ج ھت سے کود کے ناہر بھاگ گیا بھا ۔۔۔
شاہ کی آواز یہ الیشہ ینچے کیٹی بٹ سے ئکلتی شاہ کے گلے لگی بھی ۔۔۔۔
الیشہ جو شاہ کے گلے میں نابہیں ڈالے کھڑی بھی کشی کے لیشیک کا پسان دنکھ کر نل
ب مج س
میں سب ھی ھی۔۔۔
شاہ کی سرٹ یہ لگا سرخ رنگ کشی کے لیوں کی جھاپ صاف طاہر کر رہا بھا ۔۔۔
شاہ الیشہ کی ئظروں کے اشارے کی اور دنکھیا سیشے کے شا متے گڑپڑانا بھا۔۔۔
الیشہ جو بہلے ڈر کے مارے کایپ رہی بھی ارقم کی سرٹ یہ لگے لیشیک کے داغ کو دنکھ
کر نل میں اس کا غصہ سوا تئزے یہ بہنچا بھا۔۔۔
میں تمہیں انک موقع دپرہی بھی عل نظ اپسان شدھرنے کا یم نے وہ موقع گیوادنا ئفرت جو
بہلے بھی اب اور ہے سیا یم نے ارقم شاہ ۔۔۔۔
الیشہ اجمد صرف یم سے ئفرت کرشکتی ہے یم جیشے درندے سے محبت نو کیا ہمدردی بھی
بہیں کرشکتی۔۔۔۔
ارقم جو حپ خاپ اس کے القاظ سن رہا بھا آچری نات یہ اس کے صئر کا ییمایہ لئرپز ہوا
بھا۔۔۔
ارقم کی محبت ہو یم مئری ئفرت پرداست بہیں کرشکتی یہ اب شاری زندگی تمہیں بہیں
رکھوئگا ۔۔۔۔
ہ
ممم نو بھیک ہے آج ڈاکئر آی نگا سن نو لیا بھا یم نے اس دن مجھے یہ تچہ بہیں خا ہیتے نو
گرواد یتے ہیں۔۔۔
کیشے مرد ہو یم سرم بہیں آنی یہ تمہارا تچہ ہے ا یتے نےجس بہیں ییو ارقم شاہ۔۔۔
---------------------------------------------------------
سر ۔۔۔
سر ارقم شاہ کے قارم ہاوءس یہ کوئ کڑکی بھی شابھ رہتی ہے۔۔۔
حب میں وہاں بہنچا نو وہ مجھے کمرے میں الک کرکے بھاگ خکی بھی۔۔۔
ہاں پر مجھے کجھ قانلز ملی ہیں جس میں روپرٹ اور ارقم شاہ کے کالے جھتے صاف ہیں ۔۔
ب
شاند اسے اندازہ بہیں بھا کہ کوئ اس کے قارم ہاوءس یہ نچ کیا ہے ۔۔۔
ش ہ
ارخام کال کاییا اییا مابھا مسلتے لگا بھا دو ائگلیاں ما ب ھے یہ ئکانے اسے انک مبٹ لگا بھا
ق جم س
سب ھتے یں ڈاکئر لڑکی قارم ہاوءس ار م شاہ ۔۔۔۔ م
مظلب الیشہ قارم ہاوءس یہ ہوگی اسے کیا ہوا ہے ڈاکئر کیوں آنا بھا۔۔۔
---------------------------------------------------------
شاہ اندر آنا شابھ لہ نگا اور کاسمییکس کا شامان رکھیا الیشہ کے فریب دوزانوں بییھا بھا۔۔۔
ن
یہ یہ اینچل یہ تمہاری جوئصورت آ یں ان ہہ م یہ کرو ییار ہوخاوء آج م ار م شاہ کی
ق ی لط ھ ک
ی یوی ین خاوءگی۔۔۔
تمہیں کیا لگیا ہے این چل شاہ تمہارے ناوءں نکڑے گا چچچ ۔۔
مگر افسوس تمہارا بھائ زندگی کی آچری شاپسیں کہیں آج ہی یہ گیوادے۔۔۔۔
الیشہ ا یتے بھائ کا سن کے ین ہانی کی مجھلی کی طرح پڑنی بھی کہاں گیوارہ بھا علی یہ
انک کھروتچ بھی آنے ۔۔۔
مئرے بھائ کے شابھ کیا کیا ہے یم نے ارقم شاہ کہو کہاں ہے علی ۔۔۔
یہ مئری اینچل یہ نو پرنلر ہے ابھی صرف اسے مئرے آدمیوں نے خان سے بہیں مارا
۔۔۔
ہاں اگر یم نے شادی کے لیتے ہاں بہیں کہی نو وہ پڑییا آچری شاپسیں صرور لے گا ۔۔۔
الیشہ نے گھیتے ییک د یتے ب ھے انک بہن ا یتے بھائ کی زندگی کے لیتے ایتی زندگی داوء نی
لگارہی بھی۔۔۔
ارقم کے پڑھتے قدم بھمے بھے جہرے یہ قاتچایہ مسکراہٹ لیتے وہ مڑا بھا۔۔۔
ارقم کال مالنا ا یتے آدم یوں کو خکم د ییا علی کو گھر جھڑوانے کا کہ خکا بھا۔۔۔
اب مئری اینچل ایتی نات نوری کرنے کا وقت آگیا ہے ییار ہوخاوء آدھے گھیتے میں گواھ
اور مولوی آنے والے ہیں۔۔۔
شاہ شفید کرنا بہیا آسٹیتے فولڈ کیتے نال جیل سے سبٹ کیتے کوئ جسین سہزادہ لگ رہا بھا
مگر الیشہ کو وہ صرف انک درندہ محسوس ہورہا بھا ۔۔۔
ب ییم ب ن ئ نکھ می ب نحھ
ا ک ظر د تی وہ ھیاں تی شاہ کے پراپر یں ھی ھی۔۔۔۔
کئ میاطر گھومے بھے آنکھوں کے شا متے سے کئ جواب خکیاجور ہونے بھے ۔۔۔
الیشہ اجمد ولد اجمد خان کیا آپ کو ارقم شاہ ولد ناپر شاہ جق مہر 50الکھ رونے طتے نانا
خانا ہے۔۔
القاظ بھے نا کوئ صور بھونک رہا بھا الیشہ کو ا یتے جسم سے خان ئکلتی محسوس ہوئ
بھی۔۔۔
شاہ کو اب الیشہ یہ نے خد غصہ بھا ناس پڑے بییل سے ا یتے اتئر نوڈز ابھانا الیشہ کے
کانوں میں لگا گیا بھا۔۔
جہاں علی کی درد ناک جنچوں کی آوازیں اکیشہ کی سماعیوں سے نکرانی کلنچہ کاٹ رہی
بھیں۔۔۔
شاہ سے قیول و اتچاب کروانے کے ئعد دعا ہونے ہی الیشہ سب کے شا متے سے کمرے
میں بھاگتی ہوئ آئ بھی۔۔۔
کیا کیا بہیں سوخا بھا اس نے ارخام کے شابھ زندگی گزارنا آج شارے جواب نوٹ خکے
بھے سب نکھر گیا بھا۔۔۔
علی کی اچڑی خالت دنکھ کہ جہاں ارخا کھ نکا بھا وہیں سمانلہ ییگم نے دل یہ ہابھ رکھتے اس
کے ناس خا کے گلے سے لگانا بھا۔۔۔
میڈ جو ابھی شاہ کے آرڈر یہ الیشہ کو کمرے سے ئکانے آئ بھی اس کا میا میا میک اپ
دو ییا ڈھلک کر کاندھوں نک آخکا بھا۔۔۔
شاہ جو الیشہ کے یہ آنے یہ جود کمرے سے ناہر کھڑا بھا میڈ کو خانے کا اشارہ کرنا اندر
داخل ہوا بھا ۔۔۔۔
ییک لیس کہ نگا اس کی دودھیا کمر کو تماناں کر رہا بھا شاہ کے ا یتے چزنات نے قانو ہونے
لگے بھے وہ آگے پڑھیا خاموسی سے اکیشہ کی کمر پر لب رکھ خکا بھا۔۔۔
الیشہ کو ایتی کمر یہ کشی کا لمس محسوس کرنی جھیکے سے ابھی بھی۔۔۔۔
کب ن
دقع ہوخابیں بہاں سے ارقم شاہ مجھے آپ کی شکل نک ہیں د تی ۔۔
ھ
ھ ب ک خ ھ کم ن ب ن
الیشہ کی رونے یں روا گی آگئ ھی آ یں الل ائگارہ ہو یں یں گہرے گہرے شاپسوں
کے درمیان رونا انک الگ اسنعال کمرے میں پرنا کر رہا بھا۔۔۔
شاہ الیشہ کو تچوں کی طرح تحکارنا آپسو صاف کرنے آگے پڑھا بھا حب الیشہ دو قدم دوری یہ
ہوئ بھی۔۔۔
اجھا اجھا میں خارہا ہوں یہ ہابھ سے جھوڑدو میں واپس خارہا ہوں۔۔۔
شاہ ا لتے قدم کمرے سے ئکال بھا الیشہ نے فورا آگے پڑھ کے کئرے کو لوک کیا بھا۔۔۔
ب ب
ہابھ سے جھری ھییکتی وہیں زمین پر یی ھتی خلی گئ بھی۔۔۔
خاری ہے۔۔۔
ارخام اب سوچ خکا بھا اسے اب الیشہ سے ہر خال میں نات کرنی ہے کیوں آنا ڈاکئر یہ
سب سوجتے وہ انک ق نصلے یہ بہنچا بھا اور وہ ق نصلہ بھا الرا کو ہر خال میں شاہ کے قارم
ہاوءس پر بھنچا خانے مگر کیشے۔۔۔۔
اگر روپرٹ کو عایب کروالیا خانے نو شاہ الزمی پرپسان ہوگا اور حب اسے ییہ لگے گا ازالن
نے ہیک کرکے اس کے لوکر سے قانلز ئکال لی ہیں نو وہ فورا انکشن لے گا۔۔۔
مظلب الیشہ کو قارم ہاوءس وہ کیھی بہیں جھوڑئگا اور دییا کے شا متے وہ ال بہیں شکیا
ابھی ۔۔۔۔
خلدی خلدی مونانل یہ کجھ نایپ کرنا الرا کو وہ ییکسٹ سییڈ کرخکا بھا۔۔۔
ان سب کے لیتے الرا اس کا شکار بھی جو جود ہی سئر کے میہ کا نوالہ بییا خاہ رہی
ہے۔۔۔۔
ہاں کشی کو عایب کروانا ہے کب کہاں کیشے یہ میں ییادوں گا کام ہونے ہی بیشے مل
خابییگے۔۔۔۔
---------------------------------------------------------
الیشہ میک اپ صاف کرنی واسروم سے ناہر ئکلی بھی ابھی بھوڑی دپر بہلے ہی نو جود کو
سرخ لہیگے سے آزاد کیا بھا ۔۔۔
کمرے میں ہر خگہ خانے تماز ڈھونڈنے پر بھی نا ملی نو انک صاف کئڑہ تجھانی تماز کے
لیتے ی بت ناندھ خکی بھی ۔۔۔
---------------------------------------------------------
الرا ناپ بہتے رنڈ ہائ ہیلز رنڈ شکرٹ بہتے کلب خانے کے لیتے ئکل رہی بھی حب ارخام
کا میسج آنا۔۔۔
کہاں ہو۔۔۔
ارخام کے فون کی ی بپ تچی نو وہ دنکھیا خانی ابھانا ناہر ئکلتے ہی الرا کو کال مالگیا بھا۔۔۔
الرا کے القاظ میہ میں ہی بھے حب ارخام اسے انک گھیتے کی مصافخت پر یتے کوینج میں
آنے کا کہیا کال کاٹ گیا بھا۔۔۔
ہیلو ابھالو اسے ہاں راجم کوینج میں رکھیا اسے میں آرہا ہوں۔۔۔
اب اسے الجھی گیھی کے شابھ الیشہ سے شامیا کرنا بھا ہر خال میں۔۔۔
---------------------------------------------------------
اینچل دروازہ کھولو نار کب نک مجھے جود سے دور رکھتے کا ارادہ ہے۔۔۔
مسنقل ہونی دروازے کی دسیک سے بیید میں خلل ہونے کی وجہ سے الیشہ جو خانے تماز
پر ہی سوگئ بھی اب ابھتے ئفرت بھری ئظر سے دروازے کی اور دنکھ رہی بھی۔۔۔
الیشہ میہ یہ ہابھ ب ھئرنی ابھ کہ دروازہ کھول گئ بھی شاہ جو کشی سے فون یہ مضروف بھا
خلدی سے کال کاییا اندر کمرے میں داخل ہوا بھا۔۔۔
اینچل کل یم نے نلکل اجھا بہیں کیا کل ہماری ونڈنگ نای بٹ بھی اور مجھے جود سے دور
کردنا۔۔۔
شاہ کی نابیں الیشہ کا صئر آزمارہی بھیں وہ مسنفقل شاہ کی نانوں اور اس کے وجود کو ئظر
انداز کرنی خانے تماز سمٹیتی الماری سے الن کا کاال سوٹ ئکالتی واسروم میں یید ہوخکی
بھی۔۔۔۔
شاہ کا جہرہ ا یتے ئظر انداز ہونے یہ شدت چزنات سے سرخ ائگارہ ہوگیا بھا ۔۔۔
الرا ۔۔۔
ہیلو ۔۔۔
شاہ نے مزند کال مالئ نو ناتچویں ییل یہ کال ابھانی الرا کی مضروف آواز سیائ دی۔۔۔
شاہ میں ارخام سے ملتے خارہی ہوں واپس رونگ ود نو از انوری بھیگ الرایٹ۔۔۔
شاہ کی پرپسان کن آواز یہ الرا نے ڈرنے ڈرنے نوجھا۔۔۔
---------------------------------------------------------
روپرٹ خلق کے نل خال رہا بھا یہ خانے ئعئر کے موت جود اس کے سر یہ میڈال رہی
بھی۔۔۔۔
آہسیہ آہسیہ کلوروفورم کا پشہ اپرنا حب روپرٹ کو ہوش کی دییا میں النا نو اس نے جود کو خکڑا
نانا اندھئرا ہونے کی وجہ سے رنڈ روم میں کجھ بھی دکھائ بہیں دے رہا بھا۔۔۔
کھول مجھے کوئ ہے بہاں تجھے کتے کی موت دوئگا کس نے مجھے بہاں رکھا ہے ۔۔۔۔
ارخام روپرٹ کو بہت عور سے دنکھ رہا بھا جیشے شکاری ا یتے شکار کو عور سے دنکھیا ہے
۔۔۔
ارخام ینجھے سے آنا انک مئز کے فریب رکا بھا جہاں یتے طرز کے ہیھوڑے آری اور قینحیاں
نلکل صاف شقاف رکھی بھیں ان میں سے ہر انک ہیھوڑے یہ ہابھ ب ھئرنا وہ انک
روپرٹ یہ خانے ئعئر پس نولے خارہا بھا جہاں اب اس کی جید شاپسیں تچی بھیں وہ بھی
ازیت بھری ۔۔۔۔
روپرٹ کی مسنقل نو لتے سے اب ارخام اکیاگیا بھا اس لتے ناس آنا پراپر پڑی حنئر لیتے وہ
روپرٹ کے شا متے بییھا بھا۔۔۔
ارخام روپرٹ کی آنکھوں سے کاال کئڑا ہیانا انک ناوءں روپرٹ کی حنئر پر ئکا خکا بھا۔۔۔
ن
روپرٹ کی آنکھوں سے کئڑا ہیتے ہی الل روستی کی وجہ سے آ یں جیدھیا یں یں۔۔۔
ھ ب ٹ گ ھ ک
کجھ دپر ئعد روستی آنکھوں سے سیاشا ہوئ نو نلکیں جھیک جھیک کر دنکھیا سروع کیا ا یتے
شا متے بیی ھے شحص جو د نکھے جیشے زنان گیگ ہوگئ ہو۔۔۔
ی بت یم منحر۔۔۔
ہاہاہا ہاں میں منحر کیا نول رہا بھا نو کتے کی موت مارے گا ۔۔۔۔۔
ہابھوں یہ زجم رسیوں کی وجہ سے گہرے ہونے لگے بھے ارخام کو روپرٹ کا ڈر اجھا لگ رہا
بھا نلکل و پشے ہی جیشے شا متے موت ہو نو اپسان ڈرنا ہے۔۔۔
ا یتے نوٹ کا زور ارخام نوری فوت سے روپرٹ کے ہابھ یہ دے رہا بھا۔۔۔
روپرٹ درد سے کراہ ابھا موت کا جوف اور عداری کا ڈر دونوں میں روپرٹ بھیس خکا بھا۔۔۔
روپرٹ کے سنظانی دماغ نے کام کرنا سروع کردنا رھا اس وقت اسے صرف ایتی خان
تچانے کی قکر بھی۔۔۔
ارخام نے انک ئظر شا متے بیی ھے روپرٹ کو دنکھا طئزیہ مسکراہٹ سے وہ سر ہالگیا بھا۔۔۔
شاہ پرطاییہ اور ناکشیانی لڑکیاں سمگل کروانا ہے ابہیں نا نو بیسوں کا اللچ دے کر نا محبت
کے کھیل میں بھسا کر انکی غزت لوییا ہے ہیومن پرئقکیگ میں بہت اوتچا نام ہے
اشکا۔۔۔
روپرٹ جو ا یتے شارے گیاہ جھیاکے شاہ کے کالے کارناموں کا راز قاش کرخکا بھا اب
ارخام کی طرف ہراشاں ئظروں سے دنکھ رہا بھا۔۔۔
ارخام نے دونارہ اس کی طرف دنکھا اور وہاں سے انک ہیھوڑا لیتے واپس کرسی ہر بییھ گیا
بھا ۔۔۔
شا متے بییھا روپرٹ خاموش ئظروں سے پس ہیھوڑے کو دنکھ رہا بھا ارخام کے ہلتے ہابھوں
ھ ب گ ی ہ ب ھ کن
کے شابھ روپرٹ کی آ یں ھی ھوڑے پر ھوم رہی یں۔۔۔
وہ آہسیہ سے روپرت کے ہابھوں یہ ہیھوڑا گھمانا ائگلیوں ہہ وار کرخکا بھا ۔۔۔
روپرٹ کی ائگلیوں کا قیمہ ین خکا بھا ہڈناں کجھ نونی بھیں انک ہی وار میں ارخام نے
ائگلیوں کا جسر ئگاڑدنا بھا۔۔۔
اےے خاموش انک دم خاموش بہی ہابھ بھے ہ جس سے نو غریب لڑکیوں کے ین سے
کئڑے خدا کرنا بھا۔۔۔۔
روپرٹ کی جنحیں ارخام کے دھاڑنے یہ جہاں کم ہوبیں بھیں وہی دوسرے وار یہ نورا رنڈ
روم روپرٹ کی جنچوں سے گوتج رہا بھا دور کھڑا ازالن ارخام کے غصے سے وااقف بھا اس کا
یہ روپ بہلی نار دنکھ کر وہ خی خان سے کاییا بھا۔۔۔
ن م
ممم مجھے جھوڑدو چچحر۔۔۔
آزاد کردوئگا بہلے نو نے کییوں کے شابھ کیا کیا طلم کیتے وہ ییا۔۔۔۔
ییا۔۔
ہیھوڑے کا دناوء دوسرے نازو یہ پڑھانا ارخام دھاڑا بھا ۔۔۔
آہ آہ جھوڑدو۔۔۔
آگے ییا۔۔۔
ڈرگز ہم نونی کے ی بب تچوں میں بھیال کر ابین ابہیں پشے کا عادی ییانے ہیں ۔۔۔
میں تجھے آزاد کرنا ہوں روپرٹ اس دییا سے جو مئرے ملک سے وقاداری بہیں یی ھا شکیا ہم
جیشے مخب وطن بھھ جیشے گیدی نالی کے کئڑوں کا خاتمہ مرنے دم نک کر ییگے۔۔۔
روپرٹ کا انک ہابھ کھولیا وہ کرسی سے ابھ کھڑا ہوا بھا ۔۔۔
ارخام کے ابھتے ہی ازالن نے نل بین پرپس کیا بھا جس سے روپرٹ الیا ہونا اوپر کی خایب
ابھ گیا بھا۔۔۔
گرم کھو لتے نانی سے بھرے ڈرم میں جہاں کھولیا نانی انل رہا بھا۔۔۔
ارخام نے مڑ کے انک ئظر روپرٹ کے کیکے وجود کو دنکھا بھا جو مسلسل ایتی رہائ کی
بھیک مانگ رہا بھا۔۔۔
ن
وہ مابیں کییا نلکتی رونی ہونگی جو ایتی جوان اوالدوں کو پشے میں لیھ ییھ د تی ہو گی ۔۔۔۔
ن ھ ک
تجھ جیشے چرام زادے ہمارے ملک کی پسلیں ییاہ کرنے ہو ۔۔۔
ک ل
تجھ جیسوں کی موت ہمارے ہابھوں ہی ھی ہے ۔۔۔
ڈال دو اس کو ۔۔۔۔
ازالن سب صاف کردو میں خارہا ہوں اور اس کی الش ارقم شاہ کو بھنج دو اب اس کی
عئرت کا وقت سروع ہوخکا ہے۔۔۔
پس سر۔۔۔
ارخام سیدھا رنڈ روم سے ئکلیا ینچے یتے لونگ روم میں گیا بھا کئڑوں یہ لگے جون کے د ھتے
دنکھیا وہ تچوت سے سرٹ انارنا کئرڈ سے دوسری سرٹ لییا ند لتے لگا بھا۔۔
کن کسی
مونانل ابھانا وہ الرا کے ی یس د ھیا نوری فوت سے ہابھ الماری یہ مار گیا بھا ۔۔۔
لیکن انک جیال کے تخت وہ خلدی سے بھاگیا گاڑی سے ل بپ ناپ الکے واپر اینچ کرنا
کیمرہ آن کرخکا بھا شابھ ہیڈ فوپز لگانے وہ الرا کیساری آواز سن شکیا بھا۔۔۔
الرا شاہ کے قارم ہاوءس کی طرف کی لوکیشن دے رہا بھا ارخام پڑی ابہماک سے سب
دنکھ رہا بھا ۔۔۔
---------------------------------------------------------
ھ ب
ارخام کے کہتے یہ ازالن شاہ کو روپرٹ کی عئرییاک الش نج خکا بھا ۔۔۔
شاہ جو الرا کے آنے سے بہلے دو بین کام بییانے کے لیتے ناہر ئکال بھا ۔۔۔
کا بیتے ہابھوں سے شاہ نے اوپر لگے کاغز کو پڑھا نو بہت سے پسیتے کے قظرے ما ب ھے یہ
تمودار ہونا سروع ہو گتے بھے۔۔۔
ھ ب
شاہ نے وہیں کھڑے الرا کو روپرٹ کی الش کی ئصوپریں یں اور راکا کو کال النا ناس تی
ی م ح ن
کیاری کے فریب بییھ گیا بھا۔۔۔
راکا بہلی ییل یہ کال ابھانا شاہ کے خکم کا ای نظار کر رہا بھا ۔۔۔
بھیک ہے۔۔۔
الرا جو خلدی خلدی ڈراییو کر رہی بھی فون یہ تحتی رنگ نون نی اس کا دبہان مونانل کی
خایب گیا خلدی میں ییکسٹ کھولتی وہ سوکڈ ہوگئ بھی۔۔۔
گاڑی کے ڈپش نورڈ سے گلیسرین ئکالتی وہ آنکھوں میں جید ڈروپس ڈال خکی بھی آچر ناپ
کی موت کا غم بھی نو دکھانا بھا یہ۔۔۔۔
آرام سے گاڑی سیارٹ کرنی وہ قارم ہاوءس کے رستے یہ گاڑی خالنے لگی بھی۔۔۔
شاہ روپرٹ کی دسمتی صرف منحر ارخام سے بھی ابھی وہی روپرٹ کے ینجھے لگا بھا کٹییڈا
میں مگر اس وقت آپ نے ہی مہارت سے اسے تچالیا بھا۔۔۔۔
شاہ کوئ بہت ہی خاالک آدمی بھا اس نے ہمارا کمییوپر ششیم نونلی ہیک کرلیا بھا ۔۔۔
مئری مانو آج شام کی قالی بٹ سے واپس پرطاییہ خلے خاوء بہاں میں سب سییھال
لوئگا۔۔۔
ممہ
م۔۔۔
الیشہ جو ابھی بہا کے ئکلی بھی سیاہ رنگ اشکی دودھیا رنگ یہ دمک رہا بھا انک شاییڈ دو ییا
ڈالے گیلے نالوں کو نولیہ سے جسک کرنی دراز میں سے ا یتے اتئر رنگز دنکھ رہی بھی ۔۔۔
ہللا یہ کل رات سب جھوڑکے وہ بہت پرشکون بھی اسے ا یتے رب یہ نورا بھروسہ بھا وہ
اسے اس زندان کی عالظت سے صرور ئکالے گا انک ماں کا غزم تخیہ بھا ہونا بھی کیوں یہ
عورت مصیوط ہونی ہے اسے کمزور کرنے والے جید معاسرے کے لوگ ہی نو ہونے
ہیں ۔
شاہ ینجھے سے آنا کمرے میں اکیشہ کو آواز د یتے لگا جو اب کانوں میں اتئر رنگز بہتے شاہ کی
طرف سوالیہ ئظروں سے دنکھ رہی بھی۔۔۔
اینچل آج شام ہم پرطاییہ خارہے ہیں صرورت کا شامان ہیک کرلو جییا خلدی ہوشکے۔۔۔۔
شاہ عچلت میں کہیا الماری سے ناسیورٹ ئکال رہا بھا راکا کو وہ الیشہ کے جھونے ناسیورٹ
ییوانے کا کہے کہ وہ آج شام کی قالی بٹ سے ناکشیان جھوڑنے واال بھا۔۔۔۔
الیشہ ایتی نوری ہمت جمع کرکے شاہ کے شا متے دنوار ین کے کھڑی ہوگئ بھی۔۔۔۔
شاہ کے خلتے ہابھ نل میں رکے بھے نل میں شاہ کی پرمی شحتی میں ندلی بھی۔۔۔
ٹ یگن
ی
الیشہ کے حئر سے انک ماہ پر شی کا ہوگیا بھا۔۔۔۔
ا یتے تچے کی قکر میں کمر یہ لگتے واال ییڈ کا کویہ حپ خاپ درد پرداست کرگئ بھی۔۔۔۔
شاہ الیشہ کے نالوں کو جھیکے د ییا الیشہ کو درد سے دوخار کر رہا بھا۔۔۔
نو ا پشے بہیں مانے گی شاہ سے عداری کی سزا نو میں تجھے دوئگا۔۔۔
س
الرا کو گ بٹ یہ دنکھتے شاہ نے معاملہ ھتے جود کو بھیڈا کیا بھا اور شابھ لییا الیشہ کے
مج
کمرے کی خایب گیا بھا۔۔۔
---------------------------------------------------------
ارخام جو ل بپ ناپ کھولے بییھا بھا الراا کی ہر چرکت کو نوٹ کر رہا بھا۔۔۔
الرا شاہ کے شابھ انک کمرے میں گئ بھی جہاں انک لڑکی ادھ موئ خالت میں التی کیتی
ہوئ بھی جسم سے کہڑے بھتے ہھتے سے بھے جون رس رہا بھا۔۔۔
ارخام نے ا یتے زہن میں آنے الیشہ کے جیال کو جھ نکا بھا ناخانے کیوں اسے یہ لڑکی
الیشہ لگ رہی بھی۔۔۔
علی کے کہے القاظ کانوں میں گو تچے مئری آنی کیھی علط کام بہیں کرشکٹیں۔۔۔
سمانلہ ییگم نانلہ ییگم بھر ا یتے دل کی ہاں واقعی اس کی محبت نے کجھ علط بہیں کیا
بھا۔۔۔
الرا جییا خلدی ہوشکے اس کی خالت بھیک کرو آج شام کی قالی بٹ سے میں اور الیشہ
ہاکشیان تمیشہ ہمیشہ کے لیتے جھوڑد ییگے راکا نکیس کا ای نظام کرخکا ہے۔۔۔
لیکن شاہ اس کی خالت دنکھو اوپر سے یہ پرنگی بٹ بھی ہے بھوڑا مارنے سے بہلے سوچ نو
لیتے انک نو بہلے اسے ابھوانا اب مارا اور یم نے ئعئر ییانے ئکاح بھی کرلیا اس سے۔۔۔
ارخام کے نو ناوءں سے زمین ہی ئکل گئ بھی الیشہ پرنگٹی بٹ ہے اشکا ریپ ہوا اور اب
زپردستی ئکاح۔۔۔
اور آج شام کی قالی بٹ سے ناکشیان جھوڑنا وہ یہ سب سن کے ہی جییا نادم ہوا بھا آج
واقعی ایتی کی ہوئ محبت یہ پشیمان بھا ۔۔۔
ازالن جییا خلدی ہوشکے ییہ کرو ارقم شاہ کی قالی بٹ کہاں کی ہے فورا۔۔۔
اوکے سر ۔۔۔
الرا نے الیشہ کے جسم یہ یتی کی بھی الیشہ کے میہ پر نانی کے جھٹیتے مارنی وہ اسے ہوش
میں الئ بھی۔۔۔
یی ب
الیشہ کو ایتی بییھ پر نے خد خلن محسوس ہورہی بھی ابھتے ہونے اسے ا تی ھی نےخان
ی
سن سی محسوس ہوئ ئکل نف کا اجساس اشکی خان ئکا لتے کے در یہ بھا۔۔۔
ئفرییا آدھے گھیتے کے ئعد ازالن کی کال یہ ارخام نے نے صئری سے کال رپسیو کی بھی
۔۔۔
ھ ب
ارخام کے کہتے یہ ازالن شاہ کو روپرٹ کی عئرییاک الش نج خکا بھا ۔۔۔
شاہ جو الرا کے آنے سے بہلے دو بین کام بییانے کے لیتے ناہر ئکال بھا ۔۔۔
خلدی خلدی میں شاہ نے عئر ارادہ طور پر اس کو کھوال نو ندنو سے شاپس لییا مچال بھا
ادھڑی ہوئ نوخی ہوئ روپرٹ کی ڈ ییھ نوڈی دنکھ کر شاہ کا دماغ سیکییڈز میں ماوءف ہوا
بھا ۔۔۔
ھ ب
شاہ نے وہیں کھڑے الرا کو روپرٹ کی الش کی ئصوپریں نحیں اور راکا کو کال مالنا ناس تی
ی
کیاری کے فریب بییھ گیا بھا۔۔۔
راکا بہلی ییل یہ کال ابھانا شاہ کے خکم کا ای نظار کر رہا بھا ۔۔۔
راکا ییہ لگاوء کیمرے سے ابھی مئرے قارم ہاوءس یہ کون آنا بھا روپرٹ کی کس کس سے
دسمتی بھی۔۔۔
بھیک ہے۔۔۔
الرا جو خلدی خلدی ڈراییو کر رہی بھی فون یہ تحتی رنگ نون نی اس کا دبہان مونانل کی
خایب گیا خلدی میں ییکسٹ کھولتی وہ سوکڈ ہوگئ بھی۔۔۔
لیکن اس کو صرف ارخام خا ہیتے بھا صرف اور صرف ارخام ۔۔۔
گاڑی کے ڈپش نورڈ سے گلیسرین ئکالتی وہ آنکھوں میں جید ڈروپس ڈال خکی بھی آچر ناپ
کی موت کا غم بھی نو دکھانا بھا یہ۔۔۔۔
شاہ روپرٹ کی دسمتی صرف منحر ارخام سے بھی ابھی وہی روپرٹ کے ینجھے لگا بھا کٹییڈا
میں مگر اس وقت آپ نے ہی مہارت سے اسے تچالیا بھا۔۔۔۔
شاہ کوئ بہت ہی خاالک آدمی بھا اس نے ہمارا کمییوپر ششیم نونلی ہیک کرلیا بھا ۔۔۔
مئری مانو آج شام کی قالی بٹ سے واپس پرطاییہ خلے خاوء بہاں میں سب سییھال
لوئگا۔۔۔
ہ
ممم۔۔۔
شاہ غصے میں کہیا ابھا بھا حب دماغ میں کوئ جیال آنے ہی وہ مسکرانا الیشہ کے کمرے
کی خایب گیا بھا۔۔۔
الیشہ جو ابھی بہا کے ئکلی بھی سیاہ رنگ اشکی دودھیا رنگ یہ دمک رہا بھا انک شاییڈ دو ییا
ڈالے گیلے نالوں کو نولیہ سے جسک کرنی دراز میں سے ا یتے اتئر رنگز دنکھ رہی بھی ۔۔۔
اینچل ۔۔۔۔
شاہ ینجھے سے آنا کمرے میں اکیشہ کو آواز د یتے لگا جو اب کانوں میں اتئر رنگز بہتے شاہ کی
طرف سوالیہ ئظروں سے دنکھ رہی بھی۔۔۔
اینچل آج شام ہم پرطاییہ خارہے ہیں صرورت کا شامان ہیک کرلو جییا خلدی ہوشکے۔۔۔۔
شاہ عچلت میں کہیا الماری سے ناسیورٹ ئکال رہا بھا راکا کو وہ الیشہ کے جھونے ناسیورٹ
ییوانے کا کہے کہ وہ آج شام کی قالی بٹ سے ناکشیان جھوڑنے واال بھا۔۔۔۔
الیشہ ایتی نوری ہمت جمع کرکے شاہ کے شا متے دنوار ین کے کھڑی ہوگئ بھی۔۔۔۔
شاہ کے خلتے ہابھ نل میں رکے بھے نل میں شاہ کی پرمی شحتی میں ندلی بھی۔۔۔
ٹ یگن
الیشہ کے حئر سے انک ماہ پر یشی کا ہوگیا بھا۔۔۔۔
ا یتے تچے کی قکر میں کمر یہ لگتے واال ییڈ کا کویہ حپ خاپ درد پرداست کرگئ بھی۔۔۔۔
شاہ الیشہ کے نالوں کو جھیکے د ییا الیشہ کو درد سے دوخار کر رہا بھا۔۔۔
نو ا پشے بہیں مانے گی شاہ سے عداری کی سزا نو میں تجھے دوئگا۔۔۔
الیشہ ا یتے ی بٹ میں نلتے تچے کی خقاظت کرنی جود یہ ہونا طلم سہ رہی بھی اشکے جسم سے
جون بہیا سروع ہوخکا بھاا ییلٹ ا یتے شابھ ینجھے کی قم نض کا کئڑا بھی لے خکا بھا۔۔۔
---------------------------------------------------------
ارخام جو ل بپ ناپ کھولے بییھا بھا الراا کی ہر چرکت کو نوٹ کر رہا بھا۔۔۔
الرا شاہ کے شابھ انک کمرے میں گئ بھی جہاں انک لڑکی ادھ موئ خالت میں التی کیتی
ہوئ بھی جسم سے کہڑے بھتے ہھتے سے بھے جون رس رہا بھا۔۔۔
سمانلہ ییگم نانلہ ییگم بھر ا یتے دل کی ہاں واقعی اس کی محبت نے کجھ علط بہیں کیا
بھا۔۔۔
الرا جییا خلدی ہوشکے اس کی خالت بھیک کرو آج شام کی قالی بٹ سے میں اور الیشہ
ہاکشیان تمیشہ ہمیشہ کے لیتے جھوڑد ییگے راکا نکیس کا ای نظام کرخکا ہے۔۔۔
لیکن شاہ اس کی خالت دنکھو اوپر سے یہ پرنگی بٹ بھی ہے بھوڑا مارنے سے بہلے سوچ نو
لیتے انک نو بہلے اسے ابھوانا اب مارا اور یم نے ئعئر ییانے ئکاح بھی کرلیا اس سے۔۔۔
ارخام کے نو ناوءں سے زمین ہی ئکل گئ بھی الیشہ پرنگٹی بٹ ہے اشکا ریپ ہوا اور اب
زپردستی ئکاح۔۔۔
اور آج شام کی قالی بٹ سے ناکشیان جھوڑنا وہ یہ سب سن کے ہی جییا نادم ہوا بھا آج
واقعی ایتی کی ہوئ محبت یہ پشیمان بھا ۔۔۔
کییا پرا بھال کہا بھا اس نے الیشہ کو لیکن وہ کن خاالت میں ہے کیھی خا یتے کی کوشش
بہیں کی ارخام کی آنکھوں میں آپسو بھے ۔۔۔
وہ ہی ھیلی کی پست سے آپسو صاف کرنا ازالن کو کال مل خکا بھا حب دوسری ییل یہ
ازالن کی آواز سیائ دی۔۔۔
ازالن جییا خلدی ہوشکے ییہ کرو ارقم شاہ کی قالی بٹ کہاں کی ہے فورا۔۔۔
اوکے سر ۔۔۔
الرا نے الیشہ کے جسم یہ یتی کی بھی الیشہ کے میہ پر نانی کے جھٹیتے مارنی وہ اسے ہوش
میں الئ بھی۔۔۔
ئفرییا آدھے گھیتے کے ئعد ازالن کی کال یہ ارخام نے نے صئری سے کال رپسیو کی بھی
۔۔۔
اوکے گڈ ییم کو ییار رکھیا حب میں آرڈر دوئگا اییک کرنا ابھی یم سب اتئرنورٹ کے را ستے یہ
رہیا ییم کو ائقارم کردو جھ تحتے میں پس ڈپڑھ گھییا ناقی ہے۔۔۔
نانلہ ییگم کی صنح سے طی نعت چراب ہوگئ بھی ائکا نی نی انک دم سوٹ ہوا بھا علی اور
سمانلہ ییگم دونوں ابہیں لیکے ہاسییل بھاگے بھے۔۔۔
ڈپڑھ گھییا دھئرے دھئرے سرک رہا بھا الرا الیشہ کے جسم کو ڈھایپ خکی بھی شاہ کے
کہتے یہ اس نے الیشہ کو نلکل رنڈی کردنا بھا۔۔۔
ہب
ناہر ئکلتی وہ شاہ کے ناس چی ھی۔۔۔
ب ن
الرا بہاں راکا سب سییھال لے گا مئری مانو نو یم بھی کجھ دن کے کیتے عایب ہوخاوء
روپرٹ کے غم میں ہوگی یم۔۔۔
ینجھے کمرے میں الیشہ اب آہسیہ آہسیہ ابھ رہی بھی انک مہیتے میں ہی اشکا جمل کاقی
خلدی ڈنونلپ ہورہا بھا یہ ہللا کی قدرت بھی نا جو بھی وہ ا یتے بھاری ی بٹ کے شابھ ہللا کا
نام لیتی ابھتے کی کوشش کرنے لگی ۔۔۔
جسم میں خلن کی انک لہر دوڑی بھی بییھ بیتی محسوس ہوئ نو شاپس لیتے میں درد پڑھتے
لگا۔۔۔
---------------------------------------------------------
ارخام نے ییم کو ائقارم کردنا بھا ییم ایتی گئز کے شابھ رنڈی اییک نوای بٹ پر بہنچ گئ بھی
...
ارخام نے بہلے ہی سب کو ییادنا بھا کہ ہچوم سے دور رہ کر اییک کرنے ہے ناکہ کشی بھی
ناسیدے نا رہاپشی کا خانی ئفصان یہ ہو۔۔۔
ارخام نے الرا کے ییکسیس دنکھتے ہی غصے میں ان سین ہی رہتے دنا نات نار ارخام کی
آنکھوں میں الیشہ کا شسکیا جہرہ گھوم رہا بھا اجمد صاحب علی نانلہ ییگم کییا پڑنے بھے
سب ۔۔۔۔
الیشہ مئرا وعدہ ہے میں ارخام راجم تمہیں اب زندگی کے کشی موڑ یہ اکیال بہیں جھوڑئگا
۔۔۔
ارخام جود سے وعدہ کرنا ایتی گئز اور نول بٹ پروف جیکٹ بہییا گاڑی اتئرنورٹ کے را ستے یہ
ڈال خکا بھا۔۔۔
مونانل کی ی بپ یہ اس نے ہابھ پڑھاکے ابھانا نو ازالن کالیگ خگمگا رہا بھا کال ابھانا
پڑے مضروف انداز میں ہیلو کہا بھا۔۔۔
گوڈ ازالن ییم کو نولو اتئرنورٹ کے را ستے یہ جہاں ہم نے اییک کرنا ہے وہاں نافہ ییدی
لگادو ۔۔۔
اوکے سر۔۔۔
ازالن ارخام کا آرڈر آگے نکیو نوبھ سے ایتی ییم کو دے خکا بھا۔۔۔
نا ہللا پرائ یہ ہمیشہ اجھائ کی ج بت ہوئ ہے مجھے ہمت و جوصلہ دے کہ میں پرائ کا
خاتمہ کرکے لونوں ۔۔۔
---------------------------------------------------------
الرا کہتی الیشہ کو ابھانے لگی بھی جس سے الرا کے ناجن الیشہ کے نازو میں ییوست
ہونے لگے بھے شدت سے درد ہوا بھا جیشے کشی نے کوئ نوکیلی حئز گاڑھی ہو۔۔۔
الیشہ کہتی ہللا کا نام لیتی ابھی بھی کمر کا درد اب بھی وپسا بھا۔۔
الرا نے مسکرانی آنکھوں سے الیشہ کے دکھ بھرے ناپر د نکھے بھے جس کو دنکھتے ہی الرا
کے اندر جوسی کی لہر دوڑی بھی۔۔۔
ہب
الیشہ آہسیہ آہسیہ خلتی گاڑی نک چی ھی جہاں ار م شاہ لے سے ہی موجود مونا ل یہ
ن ہ ب ق ب ن
...کجھ نایپ کرنے میں مضروف بھا
الرا نے الیشہ کو نکڑ کے شاہ کے شابھ ییک سبٹ پر ییھاال اور جود آگے آکے بییھ گئ ۔۔۔
شاہ کو ا یتے اوپر کشی کی ئظریں محسوس ہوئ نو فریٹ مرر سے اکیشہ کو ایتی خایب دنکھیا
نانا۔۔۔
الیشہ نے خلدی سے ئظروں کا زاویہ ندال بھا اب اس میں اور درد پرداست کرنے کی ہمت
بہیں بھی۔۔۔
شاہ نے فون دوسرے ہابھ میں نکڑا اور الیشہ کے گرد ییگ گہرا ییا کے ہابھ اس کی کمر یہ
رکھ کے ایتی اور کھینچا ۔۔۔
الیشہ جو ان سب کے لیتے ییار یہ بھی سیدھا شاہ کے سیتے سے لگی بھر بھر کا بیتے لگی
...بھی
شاہ نے خان نوجھ کے الیشہ کی کمر یہ گ ھئرا ییگ کیا بھا جس کی وجہ سے الیشہ کو شدت
سے درد کا اجساس ہوا بھا ۔۔۔
بہت ئکل نف سے اس نے یہ لفظ ادا کیتے بھے مگر مقانل کان یید کیتے بییھا اس کی کمر یہ
ہابھ ب ھئر رہا بھا۔۔۔
الیشہ اییا انک ہابھ میہ یہ رکھتی شسکیوں کو روک رہی بھی۔۔۔
ہمم ۔۔۔
یہ کہتے ارقم نے الیشہ کی کمر یہ دناوء پڑھانا بھا جس کی وجہ سے وہ درد سے کراہ گئ بھی۔۔۔
الیشہ کو ئکل نف میں بھی ارخام کا جیال بھا کیشے بھول خانی اس کو محبت بھا ارخام اس کی
اور یہ درندہ اس کی زندگی جھٹیتے کے در یہ بھا۔۔۔
ارخام کو دی گالی الرا کو بھی پری لگی بھی مگر اس وقت اس کا حپ رہیا ہی بہئر بھا۔۔۔
---------------------------------------------------------
پس سر۔۔۔
شاہ کے شابھ الرا روپرٹ کی بیتی بھی ہوگی اسے نکڑنا ہے ۔۔۔
انوری ون گ بٹ اٹ۔۔۔
پس سر ۔۔۔
---------------------------------------------------------
ارقم شاہ کے ییدے شابھ گاڑی کے ینجھے بھے جو اشلچے سے لیس بھے۔۔۔
---------------------------------------------------------
انک مبٹ ارقم شاہ کی گاڑی کے ینجھے گاڑی بھی ہے ارقم شاہ کے شابھ جو لڑکی ہے
لڑائ میں اسے کجھ بہیں ہونا خا ہیتے وی وایٹ ہر سنقلی ۔۔۔
پس سر۔۔۔
اوکے سر۔۔۔
معاملہ گھمنئر بھا اگر فورا جملہ کرنے نو الیشہ کی خان کو خظرہ بھی ہوشکیا بھا ۔۔۔
کجھ بھی ہوشکیا بھا ارخام کوئ رشک بہیں لییا خاہیا بھا۔۔۔
شاہ بہاں نوناقعہ ییدی ہوئ ہے سب یید ہوا پڑا ہے اب کیا کریں قال ی بٹ کے لیتے
ل بٹ ہورہا ہے۔۔
شاہ جو الیشہ کی کمر یہ ہابھ ب ھئرنا اسے ئکل نف سے دوخار کر رہا بھا۔۔
شاہ ڈراییور کو خکم د ییا الیشہ کے نالوں میں میہ جھیاگیا بھا۔۔۔
ییم یم سب نے ینجھے کی گاڑی یہ اییک کرنا ہے ناقی ارقم شاہ کو میں سییھال لوئگا ۔۔۔
اییک۔۔۔
ازالن اور ناقی ییم نے شاہ کے آدمیوں یہ دھاوا نول دنا بھا ۔۔۔
وجہ سے ڈراییور کا سر اسبنئرنگ سے پری طرح لگا بھا جون بھل بھل بہیا سروع ہوخکا
بھا۔۔۔
الیشہ کی طرف کا دروازہ کھل خکا بھا دھکا لگتے کی وجہ سے الیشہ ناہر گرخکی بھی ۔۔۔۔
سب صرف انک سیکیڈ میں ہوا بھا ناہر سے قاپرنگ کی آوازیں آنے لگیں بھیں ارخام کی
گ
...ییم اور شاہ کے آدمی آپس میں یھم گھیا انک دوسرے سے لڑ رہے بھے
منحر۔۔۔
شاہ غصے سے کہیا گاڑی سے ناہر ئکال بھا ا یتے نوکٹ میں جھتی گن ئکالیا وہ ارخام یہ قاپر
کرخکا بھا جو سیدھی جھونی ارخام کے نازو سے گزری بھی۔۔۔
الرا خلدی سے ناہر ئکلتی شاہ کے آدمیوں یہ پسایہ ناندھ رہی بھی اسے قکر بھی نو پس
ارخام کی ۔۔۔
شاہ اور ارخام آپس میں لڑ رہے بھے ارخام نے شاہ کا سر درحت یہ مارا بھا جس سے شاہ
کے ما بھے سے جون ئکلتے لگا بھا۔۔۔
الرا نے شاہ کے کاقی آدمیوں کو مارا بھا حب ازالن اور ییم کے آدمی نے مل کر الرا کو نکڑا
بھا ۔۔۔
ازالن الرا کو ابھانا دوسرا آدمی کارا کے ہابھ ہاوءں ناندھیا من میں کہڑا بھوس خکا بھا۔۔۔
ارخام ہاں وہ ارخام بھا وہ درد کی پرواہ کیتے ئعئر اییا بھاری سر بھامتی کھڑے ہونے کی
کوشش کر رہی بھی۔۔۔
انک گھیا شایہ ا یتے اوپر محسوس کیا بھا الیشہ نے ۔۔۔۔
شاہ نے خان نوجھ کے ہابھا نائ کے دوران ارخام کے زجم یہ گولی ماری بھی جس کی وجہ
سے ارخام کا ہابھ ہلتے سے ائکاری ہورہا بھا۔۔۔
وہ کیشے اسے مارشکیا بھا ہللا کیشے پرائ کی ج بت ہونے دے شکتے بھے۔۔۔
الیشہ نے خلدی سے بہاں وہاں ئظر گھمائ نو نو زمیں ہر ہڑی گن بھاگ کہ ا یتے ہابھوں
میں ابھائ بھی۔۔۔
الیشہ جنچی بھی تمام پر ہمت جمع کرنی وہ ہشیل خال خکی بھی ۔۔۔
شاہ جو ہنجھے مڑا ہی بھا ا یتے اندر کوئ تئز سی حئز گھشتی محسوس کی بھی۔۔۔
جون نوری شدت سے بہیا سروع ہوگیا بھا گولی سیتے کو آر نار حئرنی گزرگئ بھی۔۔۔
الیشہ نے دوسری گولی ماری جوسیدھا ارقم کے میہ یہ لگی بھی ۔۔۔
ہب
ارقم ینچے گرا بھا حب الیشہ لڑکھڑاکے خلتی ارقم کے ہاس چی ھی۔۔۔
ب ن
یہ گولی اس تمام ازی یوں کے لیتے ارقم شاہ جو یم نے مجھے دی۔۔۔
ارقم شاہ جو دوسری گولی یہ ہی دم نوڑ گیا بھا الیشہ غصے میں اس میں ناتچ گولیاں انارخکی
بھی۔۔۔
ارخام ا یتے شا متے کھڑی لڑکی کو دنکھ رہا بھا جو انک آہٹ سے ڈر خانی بھی آج کیتی بہادری
سے اس نے پرائ کا خاتمہ کیا بھا ۔۔۔
واقعی عورت مصیوط ہونی ہے عورت میں زنادہ ہمت ہونی ہے حب کوئ اس کی اوالد کو
ن
پری ئظر سے د نکھے نو وہ آ کھیں نوچ بھی لیتی ہے۔۔۔
ارخام انک ہابھ کی مدد سے ابھیا الیشہ کے ناس بہنچ کر الیشہ کا جہرہ ا یتے گود میں رکھ کر
سہال رہا بھا۔۔۔
ازالن ۔۔۔
ییم کے بہت سے جوان ایتی خان کی نازی ہارکے سہادت کا خام نی گتے بھے ۔۔۔
ازالن اور بین لوگ جو ارخام کے شابھ عازی بھے ابہوں نے ارخام اور الیشہ کو لے خاکے
خلدی سے کار میں ڈاال بھا۔۔۔
الیشہ کو ہاسییل لے خانا گیا بھا سب ہاسییل کے ناہر نے صئری سے ای نظار کر رہے
بھے ۔۔۔
علی سمانلہ ییگم الیشہ کے ملتے کی جوسی میں نار نار ا یتے رب کا شکر ادا کر رہے بھے ۔۔۔
گ ھئرانے کی نات بہیں ہے آپ کی مسز پس سئرپس کی وجہ سے نے ہوش ہوئ ہیں ہم
نے انکی ییک کی بییڈتج بھی کردی ہے آپ کوگ ابہیں شام نک لے خا شکتے ہیں۔۔۔
ارخام علی اور سمانلہ ییگم کو جھوڑنا سیدھا نڈ روم گیا بھا جہاں الرا کو الیکئرک سوکس د یتے
خارہے بھے۔۔
ازالن نے الرا کو الکے سیدھا رنڈ روم میں ی ید کیا بھا جہاں وہ نار نار جنحتے میں مضروف بھی
ازالن نے اس کی کرسی خے شابھ ہی الیکئرک واپر ناندھا بھا جییا وہ ہلے گی اییا ہی اسے
سوکس لگتے رہییگے۔۔۔
سر الرا کا ییان ہم رنکورڈ کرخکے ہیں آگے کیا کرنا ہے۔۔۔
ارخام الرا کو دنکھ رہا بھا جو نلکل ہی سوکس کی وجہ سے انک شانڈ لڑھک گئ بھی۔۔۔
اب یہ سیدھا ناگل خانے خاییگی ہمارے ملک سے کی عداری کا اتچام بہی ہونا ہے۔۔
منحر ارخام نلئز آپ پرس سے اییا نازو بییڈتج کروابیں ہم آپ کی مسز کو جیک کرنے
ہیں۔۔۔
ڈاکئر کے کہتے یہ ارخام پرس سے بییڈتج کروانے لگا بھا۔۔۔
خال۔۔۔
آسمان کی اور دنکھیا وہ ا یتے رب کا شکر ادا کر رہا بھا ایتی پڑی مصی بت سے الیشہ ناہر آگئ
بھی وہ اییا میشن نورا کرخکا بھا۔۔۔
پری بییا نلئز کئڑے بہن لو دنکھو کیتے گیدے ہو گتے ہیں۔۔۔
الیشہ پری کے ینجھے بھاگتی ہابھوں میں کئڑے بھامی نول رہی بھی جس نے نلکل ارخام
کی طرح اس کی خان غزاب کی ہوئ بھی۔۔۔
ایتی نونلی زنان میں کہتی وہ الیشہ کا صئر آزمارہی بھی ۔۔۔
ییڈ سے صوفے کے درمیان گھوم گھوم کر اب الیشہ بھک کے زمین یہ بیی ھے رونے لگی
بھی۔۔۔
پری نے ناس آکر الیشہ کو دنکھتے ہونے جود بھی رونا سروع کردنا بھا۔۔۔
ارخام جو بھوڑی دپر بہلے ہی گھر آنا بھا کمرے کا م نظر دنکھیا دل کھول کر مسکرانا بھا ۔۔۔
خاییا بھا پری ہمیشہ الیشہ کو ییگ کرنی ہے اور الیشہ رونے لگتی ہے ا یتے فریب ارخام کو
گ ھ کن
د تی پری نے ا یتے نازو ارخام کے لے میں ڈالے بھے ۔۔۔
الیشہ پری کو غصے سے گھورنی زنان چڑاگئ بھی اور وہ ان دونوں کو دنکھ کر مسکرا رہا بھا زندگی
واقعی ہی جسین ہوگئ بھی وقت کیشے گزرا الیشہ کی عدت بھر ئکاح اور پری کی ییداپش ارخام
نے الیشہ اور پری کو ہی ایتی زندگی ییالیا بھا۔۔۔
واقعی رب کے گھر دپر ہے اندھئر بہیں پرائ کا خاتمہ ہمیشہ اجھائ نے کیا ہے نے شک
ہللا صئر کرنے والوں کے شابھ ہے۔۔۔
جیم شد۔۔۔
راتئرکا جیال۔۔۔
مئرا جیال بہی ہے ہر وکیم کو جیتے کا جق ہے میں نا آپ کوئ ان سے وہ جق بہیں جھین
شکیا جن بہیوں ماوءں اور یٹییوں کے شابھ یہ ریپ نا ہرپسمی بٹ ہونا ہے انکی ہمت
ییدھابیں نا کہ ابہیں طعتے کشے خابیں ہمارا معاسرہ ندلے گا نو عورت محقوظ رہے گی جیشے
الیشہ نے پرانی کا خاتمہ کیا و پشے ہی معاسرے کی ہر بیتی نےجوف ہوکر ناہر ئکلے گی۔۔۔