You are on page 1of 26

‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬

‫ل ِ‬
‫ش‬
‫لمسِ ع م‬
‫ق‬
‫س‬ ‫ئ‬ ‫ل‬‫ق‬
‫از م آر کے را ٹ ِ‬
‫قشط نمبر ‪01‬‬

‫ناول ئینک و یب پر شا ئع ہونے والے نمام ناولز کے جملہ و حقو ِ‬


‫ق نمعہ مصنفہ کِے نام‬
‫محقوظ ہے۔ خالف ورزی کرنے والے کے خالف قانونی خارہ جونی کی خا شکتی ہے۔ اگر‬
‫آپ ایتی تحرپر ناول ئینکِ پر شا ئع کروانا خا ہتے ہیں نو اردو میں نایپ کر کے ہمیں سینڈ‬
‫کردیں۔ آپ کی تحرپر ناول ئینک و یب پر شا ئع کردی خانے گی۔ِ‬

‫‪E-mail : pdfnovelbank@gmail.com‬‬
‫‪WhatsApp : 92 306 1756508‬‬

‫ناول بینک ان تظامیہ‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 1‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫وہ اس وقت ا یتے نادرونانابِ مح ِ‬
‫ل نما کمرے میں موجود تھاِ اس کمرے میں موجود ہ ِر چبِز کو‬
‫دنکھ کر یہی لگنا تھا کہ جٹسے نے خد مقبولِ اور نےش قیمتی ہو اس کمرے کی دنوار کے‬
‫شاتھ انک پڑا شا سٹشہ لگا ہوا تھاِ جنکہ دوسری طرف سٹسےِ کی کھڑکی ناہِر کے مناطر سے‬
‫دل کو شکون د یتی تھی ییھی وہ شکون کی طلب سے اس سٹسے کی کھڑکی کے ناس آکر کھڑا‬
‫ہو گنا جنکہ اشکے ہاتھوں کی ائگلبوں کے درمنان انکِ شگریٹ سہگِ رہا تھا ییھی وہ اسے‬
‫ا یتے سناہ ہویبوں )جو شاند ضرورت سے زنادہ شگریٹ ئیتے کی وجہ سے تھیں (کے‬
‫درمنان رکھ کش تھرنے لگاِ جنکہ اسکا دھواں وہ فضاء میں اڑا رہاِ تھا مگر جندِ لمحے ئعد مالزم‬
‫دروازہ کھول اندر داخ ِ‬
‫ل ہوناِ ہے‬

‫سسِر ۔۔ س ِر ۔۔ِ وہ میم کھانا ۔۔ یہیں کھا ۔ رہی بس انک ہی نات نار نار کہہ رہی ہے کہ‬
‫یہاں سے خانا ہےِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 2‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫مالزم نے سِر جھکانے جوف سے ہی یِہ الفاظ ادا کتے تھے کبونکہ اس گھ ِر میںِ سیھی مالزم‬
‫اسے یہت زنادہ جوفِ کھانے تھیں ۔۔ مالزم کی نات سن ا ستے سرگیٹ کا کش گہرا تھرا اور‬
‫ئغبِر نلتے جواب دنا کبونکہ وہ اشکیِ طرفِ کم ِر کر کھڑا تھاِ‬

‫یہت دن ہو گے ہے کیھی مرچ یہیں کھانی انک کام کرو انک اجھا خاصا مرجوں سے ِتھرا‬
‫ناؤل نو ینار کرو‬

‫وہ رعب دار آواز میں نوال جنکہ اشکی نات سن مالزم نے انک نار سر اتھاِ کر اشکی طرف‬
‫دنکھا مگر تھ ِر اگلےِ ہی لمحے سِر جھکانے وہِ ناہِر ئک ِ‬
‫ل گنا جنکہ وہ ابِ ایناِ سرگیٹ ہاتھوں میں‬
‫دنانے ہی کمرے سے ناہِر ئکال اور وہاں رخ سندھا اس کمرے کے شا متے والے کمرے کی‬
‫طرف کنا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 3‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫ل ہونے پر ا ستے کٹسی کے سسکبوں کی آواز ستی جنکہ جند قدم آگے‬ ‫کمرے میںِ داخ ِ‬
‫خانے پر کونی ڈرا سہما شا وجود لتے اس کمرے کے کونے میں ئییھاِ رو رہا تھاِ ییھی وہ‬
‫تھاری قدموں سے خلتے اشکے ناس آکھڑا ہواِ‬

‫بس کر دو مبری خان اور کینا رو گی چب سے آنی ہو بس رونے خا رہی ہو نآلخر نو نمہیں‬
‫چپ ہونا ہی پڑے گاِ‬
‫ہ‬‫س‬
‫وہ اشکے ناس زمین پر ئییھا ج نکہ وہ ڈری می اسے جوف کھانی دور ہونیِ ہے‬

‫پ ۔۔ پ نلبززز ممج ۔۔ مجھے خانے دو ۔مجھے یہاں ۔ ہ ِر یہیں رہناِ‬


‫جوف کے مارے اشکے کنکنانے ہویٹ سوکھ رہے تھے جو شا متے موجود شحص کو کافی لطِف‬
‫دیں رہے تھے ییھی وہ شگریٹ کا انک گہرا کش تھرنا ہے مگر دھواں اتھی تھی اشکے منہ‬
‫میں موجود تھا ییھی وہ اینا چہرہ اشکے چہرے کے قریب کرنا دھواں اڑانا ہے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 4‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫فضول کی صد مت کرو مبری خان اگر تم خلی گتی نو تھ ِر میں کٹسے رہوِ گا خلوِ شاناش اجھیں‬
‫تچوں کی طرح یہ فضول کی صدِ جھوڑ دو کبونکہ ابسا کجھ تھی یہیں ہونے واال‬
‫وہ اشکے قریب پر قریب ہونا ہے مگر ییھی وہ اسے دھکا د یتی جود سے دور کرنیِ ہے اور اتھ‬
‫کھڑی ہونی ہے‬
‫مجھے یہیں رہنا یہاں پر نلبِز مجھے گھ ِر خانے دو‬
‫ا ستے ہمت سے کہا جنکہ وہ اشکیِ دونارہ سے خانے والی نات سن غصہ ہوا ییھی وہِ جود‬
‫کھڑے ہونے نک دم آگے پڑ کر اشکے چبڑے کو مظبوطی سے دنوچ لینا ہے‬

‫نمہیں کنا لگنا ہے کہ ت ِم ایتی صد دنکھاؤ گی اور کھانا یہیں کھاؤ جسکی وجہ سے ت ِم ییمار پڑ خاؤ‬
‫گی نو میں تم پر پرس کرنے نمہیں یہاں سے خانے دو گا ہرگز یہیں یہ نمہارا وہ ِم ہے مبری‬
‫خان‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 5‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫ِوہ اشکے چبڑے کو جھوڑنا ا یتے انگھو تھے سے اشکے ییحلے ہویٹ کو سہالنا ہے مگر تھ ِر ییھی‬
‫آگے پڑھ کر وہ ایہیں ا یتے ہویبوں میں ق ند کرنا جونے لگنا ہے جنکہ انک ہاتھ میںِ موجود‬
‫شگریٹ کو وہ اشکی نازک سی گردنِ پر رکھناِ اسے درد دیں گنا تھا جسکی وجہ سے وہ کریٹ‬
‫کھائیں ہے اور نک دم اسے دور ہونی ہے مگر ییھی وہ دونارہ سے اشکو جی ھناں سے نکڑنا وہ‬
‫اسے تھ ِر ا یتے لبوں میں قندِ کر لیناِ ہے وہِ تبزی سے اشکی شابسوں کو ئینا ہے جنکہ وہ‬
‫نے خاری ایتی شابس رو کتے محسوس کرنی ہے ییھی وہ اشکے ہویبوں کو آرام سے آزاد کرناِ‬
‫اشکی گردن پر چہاں ا ستے سرگیٹ رکھا تھا وہی پر ا یتے د ہکتے ہونے ہویٹ رکھ د ینا ہے اور‬
‫اسے پری طرح جومنا ہے شاند یہ تھی کونی طرئفہ تھا زج ِم دیں کر مرہم لگانے کا‬
‫دور رہو مجھ سے ۔۔ِ مجھے یہاں سے خانا ہے مجھے یہاں ہِر یہیں رہنا مجھے سب یناِ خ ِ‬
‫ل‬
‫گنا ہے ت ِم انک پرے ابسانِ ہو انک درندے ہو انک خانِور ہو‬
‫وہ اسے دھکاِ د یتی ہے جسکی وجہ سے وہ اسے دور ہونا جوش کی دیناِ میں آنا ہے مگر اسکا‬
‫شگریٹ اب زمین پر گر حکا تھاِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 6‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫ہاہا کنا نات ہے خلو مانِ لنا کہ میں درندہ ہوں جو سب پر درندگی دنکھانا ہوںِ مگر میں‬
‫نمہیں انک موکہ د ینا ہوں مبری درندگی سےِ تچتے کا تھنک ہے خلی خانا مگر مبری انکِ‬
‫سرت ہے کہ خانے سے یہلے انک گی ِم کھلتی ہو گی اور اگر ت ِم اس میں ج یت گتی نو ت ِم‬
‫یہاں سے خا شکتی ہو اور اگر ت ِم ہار گتی نو ۔۔‬
‫وہ ایتی سرٹ کے انک انک کر ئین کھول رہا تھا شاری سرٹ کے ئینِ کھول خانے پر وہ‬
‫اسے زمین پر تھینکنا ہے تھ ِر ییھی وہ ینڈ کے شاتھ ینک لگانے لیٹ خانا ہے۔۔ ج نکہ‬
‫اسکا سرٹ انارنا اسے جوف میںِ مینال کر گناِ تھا کنا یہی سرت تھی اشکیِ وہ غصے سے اس‬
‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫نے جس ابسان کی طرفِ د تی ہے‬

‫میں نمہاریِ یہ جواہش کیھی نوری یہیں کرو گی کس قدر گھیناں ابسان ہو ت ِم ۔۔ِ یہیں نلکہ‬
‫ق یہیں ہو‬‫ت ِم نو ابسان کہالنے کے تھی الن ِ‬
‫وہ نے لحاظ نولی کبونکہ اشکی ئظِر میںِ انک لڑکی کے لتے اشکی عزت ہی سب کجھ ہونی‬
‫ق یہیں کنا خاشکنا‬
‫ہے اور اس نات میں کونی سِ ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 7‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬

‫نار اب کناِ مجھے ای نا گھیناں سمجھا ہوا ہے مگر چبِر کونی نات یہیں کبونکہ ت ِم نے سہی سمجھا‬
‫ہے‬
‫اندر الؤ۔۔۔ وہ مالزم کو آوازِ د یناِ ہے جس پر مالزم فوراِ سے عم ِ‬
‫ل کرنا ہے اشکے ہاتھ میں‬
‫موجود چبِز دنکھ اشکیِ نو مانو خان ہی ئکلتے لگی کبونکہ مالزم کے ہاتھ میں انک پڑا شا ناؤل‬
‫مرجوں سے تھرا ہوا تھا جنکہ اشکے شاتھ انک گالس میں تھنڈا تھنڈا دودھ تھا‬
‫گڈ خاؤ یہاں سے ۔۔ِ وہ شخت لہحے میں کہناِ ہے جنکہ مالزم کے خانے کے ئعد وہ ینڈِ سے‬
‫اتھ کھڑا ہوا اوہ اینا رخ اشکی طرف کرنا ہے‬

‫اور گی ِم یہ ہے کہ نمہیں یہ شاری مرجِیں ناتِچ میٹ میںِ کھانیِ ہو گیِ اور اگر تم نے یہ‬
‫شاری کھا لی نو تم یہاں سے خا شکتی ہو اورِ اگر ت ِم نے یہ ناتچ میٹ میںِ جی ِم یہ کی نو تھ ِر‬
‫نمہارے نانی ما نگتے پر نمہیں نانی یہیں ملےِ گا اور اگر ئینا ہو نو مجھے کس کرنی ہو گی اور وہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 8‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫تھی ہویبوں پر اب کنا ہے یہ کہ چب ت ِم نِے مجھے گھیناں کہہ ہی دنا ہے نو تھ ِر میں ین‬
‫کر ہی دکھا د یناِ ہوں‬
‫وہ دونارہ سے ینڈ کے شاتھ ینک لگانے رنلنکس ہونے والے انداز میں اشکیِ طرف دنکھنا‬
‫ہے جنکہ اس نے خاری کو نو کجھ سمجھ ہ ِی یہیں آرہا تھا کہ یہ مبرے شاتھ کنا ہو رہاِ ہے‬

‫یہ سمجھ لو یہ السٹ نات ِم ہے نمہارے ناس اس قند سے آزادی کے لتے اشکے ئعد نا ہی‬
‫کونی قرسٹ اور یہ ہی کونی السٹ اس لتے نمہارا نات ِم سنارٹ ہونا ہے‬
‫وہ ا یتے ہاتھ پر یہتی گھڑی پر ئظ ِر رکھنا ہے جنکہ وہ زمینِ پر ئیی ھتے اس ناؤل میں موجود‬
‫مرجوں کو انک انک کر کھانے لگتی ہے مگر انک دو ہی کھانے کے ئعد اسکا ماتھا بسیتے سے‬
‫سرانور ہو خانا ہے اشکے ناس اورِ کونی راسنہ تھی یہیں تھا وہ خاہ کر تھی کجھ یہیں کر‬
‫شکتی تھی وہ ا یتے ہاتھوں کو کھانے میں مصروف آہسنہ کرنی ہے‬

‫دو میٹ گزر خکے ہے مبری خان‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 9‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫وہ اسے تھرنور لطف اندوز ہوِ رہا تھاِ‬
‫ہانے م ِم مرچی ہے اس میں یہت مبِرا منہ خ ِ‬
‫ل رہا ہے‬

‫وہ ا یتے ہاتھ میں موجود مرچی کو وابس ناؤل میں رکھتی ہے کبونکہ اب اسکا منہ پری طرح‬
‫سے خ ِ‬
‫ل رہا تھاِ وہ ا یتے منہ میںِ موجود مرچی کو دنانی ہے مگر تھ ِر وہی ہِر ایتی ہار ما یتے وہ‬
‫تھنڈے دودھ کا گالس نکڑ کر سندھا ا یتے ہویبوں کے شاتھ لگاۓ اسے ئیتے لگِ خاِنی‬
‫ہے جنکہ وہ اشکی یہ خرکت دنکھ فوراِ سے اتھ کھڑا ہوا‬

‫روکو کنا نمہیں مبری نات سمجھ میںِ یہیں آنی تھی نمہیں اگر یہاں پر یہیں رہنا نو اشکو اتھی‬
‫جی ِم کرو مگر ت ِم نے یہیں کناِ اور دوسراِ یہ کہ میں نے کہا تھاِ کہ مجھے کس کرنے کے ئعد‬
‫ت ِم کونی چبِز کھا ناِ نی شکتی ہو مگر ت ِم نے ان میں سے انکِ تھی نات یہیں مانی۔ِ‬
‫وہ آگے پڑھ کر اشکے ہاتھ سے دودھ کا گالس جھیینا ہے جنکہ وہ سرخ آنکھوں سے اشکی‬
‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫طرف د تی ہے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 10‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫پ۔۔نلبزز ۔۔ مجھےِ ئیتے۔۔ دو‬

‫وہ آگے پڑھا کر اشکے ہاتھ سے دودھ کا گالس جھینا خاہتی تھی مگر وہ ییھی اشکے ہویبوں کے‬
‫کنارے پر چہاں دودھ سے اشکی موجھیں یتی ہونی تھی وہاں پر ا یتے ہویٹ رکھ اسے‬
‫صاف کرنا ہے ییھی وہِ اشکی کم ِر میں ہاتھ ڈال اسے ا یتے اور قریب پر قریب کرنا ہے اور‬
‫اشکی شابسوں کو پری طرح سے ئینا ہے وہ اس قدر جود کو سبراب کر رہا تھا کہ وہ نے خاری‬
‫اب ایتی شابس مدہ ِم ہونے نانی ہے مگر وہ اشکے ہویبوں کی خلن ا یتے ہویبوں پر انار حکاِ‬
‫تھا جسکی وجہ سے اب اشکی خلنِ نو ک ِم ہونی تھی‬

‫عمٹس ملک کی ملکیتِ ہو ت ِم جس طرح خاہو اور جٹسے خاہوِ نمہارے شاتھ زپردستی کر شکنا‬
‫ہوں اور ابساِ کرنے پر ت ِم مجھےِ یہیں روک شکتی میں نے نمہیں انک خابس دنا تھا یہاں‬
‫سے خانے کا مگر لگنا ہے نمہیں مبری خدانی بسند یہیں آنی کاش ت ِم خانِ شکتی کہ اب‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 11‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫مبری دی خانے والی گرمی نمہارے جس ِم کو راکھ کر دے گی نو ت ِم کیھی تھی اس ناؤل کو‬
‫آدھا یہ جھوڑنی ۔۔۔‬
‫وہ دودھ کا گالس زمین پر دے مارنا ہے ناکہ وہ تحاری ایتی خلن کو ک ِم یہ کر شکے مگر چب‬
‫ا ستے دنکھا کہ وہ اینا رخ اسی کی طرف کر رہاِ ہے نو یہت جوف کے شاتھ وہ نوجھتے لگی‬
‫ی۔ یہ کنا ۔۔کر رہے ۔۔ہو ۔‬
‫وہیں جو ہِر مرد انک عورت کے شاتھ کرناِ ہے مگر ت ِم ڈرو مت مبری خان کبونکہ اب ابسا‬
‫ہو کر رہے گا اس لتے نمہارا ڈرنا کٹسی کام کا یہیں‬

‫وہ اسے ینڈ پر اجھالناِ اینا جھکاؤ اشکے نازک وجود پر کرنا اشکے لبوں کو قند کر گنا تھاِ مگر لمس‬
‫میں اس قدر شچتی تھی کہ اس تِحاری کی شابسیں ہی یند ہو خانے وہ انک ہاتھ سے اشکی‬
‫سرٹ کو اوپر کرنا اشکے ی یٹ کو جومنا ہے ج نکہ اب وہ ا یتے دوسرے ہاتھ سے ئی یٹ کو‬
‫ان زپ کر رہا تھا جسے دنکھ وہِ اور ڈر گتی‬
‫پ۔ نلبز ۔ ۔۔ ابس ۔۔ابساِ ۔۔۔میت کرو ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 12‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫وہ ا یتے کنکنانے ہویبوں سے کہتی ہے جنکہ عمٹس اشِکی نات سن تھی ان ستی کرنا ا یتے‬
‫ج‬
‫ل کر سروع کر گنا اشکی یہلی شدت پر وہ تحاریِ یچتی ہے مگر تھ ِر عمٹس ا یتے عم ِ‬
‫ل‬ ‫عم ِ‬
‫کو اور تبِز کرنا اسے درد دے رہا تھا جو اشکی آنکھوں سے آبسو لے آنا وہ چی خان سے ا یتے‬
‫ل کو پڑھانا اشکی سسکبوں کا سیب ینِ رہا تھا کیھی اشکے گالوں کو جومنِا نو کیھی ایہیں‬
‫عم ِ‬
‫کاینا چب دل تھ ِر گنا نو ینڈ کی دوسری شانڈِ پر لییتے عمٹس گھرا شابس تھرنا ہے جنکہ وہ‬
‫تحاری ایتی آنکھوں سے آبسوںِ کو خاری کرنی اینا رخ دوسری طرف کر لیتی ہے جو شاند‬
‫عمٹس کو ئٹش دے گنا تھا ییھی وہ دونارہِ سے اینا جھکاؤ اس پر کرنا ہے‬
‫کنا سوجھ کر ِت ِم نے مبری طرفِ کم ِر کی کہ میں ابسا دونارہ یہیں کرو گا نو نمہاری یہتِ پڑی‬
‫ف‬
‫غلط ہمی ہے سوزن مبری خان‬

‫وہ سرخ آنکھوں سے دنکھناِ ہے‬


‫غع عمٹس ۔۔ِ نلبزز ۔۔۔دونارہ۔۔۔۔ یہیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 13‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫وہ اشکے ارادے خایتی اشکے آگے میت سماچت کرنے لگی جنکہ اسکا عمٹس پر کجھ تھی اپر‬
‫نا ہوا‬
‫وہ اشکے کان کے ناس یہاریِ آواز میں کجھِ سرگوسی نما کہنا ہے‬
‫ل یہیں کر لینا یب نک مجھے جینِ یہیں ملے گا مبری‬ ‫چب نک میں نمہیں نوری طرح خاص ِ‬
‫ل ضرف نمہاریِ قریتِ میں ہے ۔۔‬ ‫اس نے قراری کا خ ِ‬
‫وہ دونارہ سے ا یتے ہویبوں میںِ سوزن کے لب قند کر گنا ۔۔۔۔۔ِ‬

‫‪°°°°°°‬‬

‫وہ صوفے پر ئِییھا اسے ہی نکنکی ناندھے د ک ھے خا رہا تھا اشکے چہرےِ کے ہِر انکِ ئقش پر‬
‫ایتی ئظروں کی ئٹش رکھناِ وہ اسے ئیند سے ی ندار کر حکا تھاِ‬

‫گڈ مارینگِ مانے لو۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 14‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫وہ مچیت سے نوال تھاِ جنکہ سوزن کو اسکا اسے نولنا ہِر نارِ کی طرح عچ یب لگنا تھا مگر وہ‬
‫تحاری کر تھی کنا شکتی تھی کبونکہ ابسان چب کٹسی کی قند میں ہونا ہے نو اشکے بس میں‬
‫ایتی آزادی کا کونی سہارا یہیں ہوناِ چب نک قند کرنے واال اسے جود آزادی نا دیں‬
‫ی‬‫ئ‬
‫اوہ ھو ت ِم نو اتھی نکِ رات کو لے کر ھی ہو اس یں ا تی پڑی کونی نات یں ھی‬
‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫ی‬

‫سوزن تم مبری یبوی ہو اور انِ سب سے پڑھ کر ت ِم مبری مچیت ہوِ اور مچیت میں سب نا‬
‫خاپز تھی خاپز ہونا ہے تھ ِر ایناِ کبرانا کس نات پر ہم یہ سب یہلے تھی نو کر خکے ہے بس‬
‫ق یہ تھا کہ یب ت ِم تھی مجھ سے مچیت کرنی تھی مگر اب مجھ سے تھوڑا شا نارا ِ‬
‫ض ہو مگر‬ ‫قر ِ‬
‫میں نمہیں منا لو گا ۔۔ِ‬

‫ن‬
‫وہ اشکے ناس آکر ئییھاِ جنکہ وہ اشکیِ طرفِ ت ِم آنکھوں سے د تی ہے کبونکہ اس کے لتے‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫ل تھا مگر اب اسے کون سمجھانے کہ اشکی‬


‫یہ سب کرنا عزتِ ئقس کو درد د یتے کے مفان ِ‬
‫عزت ئقس عمٹس کے شا متے کجھ معا یتے یہیں رکھتی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 15‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫عمی۔۔عمٹس نلب ِز مجھے خانے دو یہیں ہے مبرا کونی رسنہ ت ِم سے یہیں ہے ہمارے‬
‫درمنان کونی مچیت تم سے مچیت کرنے سے اجھا ہے کہ میں مِر خاؤ ۔۔ِ‬

‫سوزن تھاری آواز میں نولی تھی جنکہ اشکی تھ ِر سے خانے کی رٹ سن عمٹس کو غصہ نو آنا‬
‫تھا مگر وہ اسے کبڑول کر گنا تھا مگر چب سوزن نے اشکی مچیت کو ابساِ کہا نو وہ عمٹسِ کے‬
‫ل تھاِ ییھی وہِ آگے پڑھ کر اشکے چبڑے کو دنوچ لینا ہےِ‬
‫لتے پرداست کرنا یہایتِ مشک ِ‬

‫کنا انک ہی رٹ لگانی ہونیِ ہے کہ خانا ہے خاناِ ہے۔ ۔۔۔کناِ مبری نکواس نمہیں سمجھ میں‬
‫یہیں آنی کہ ت ِم یہاں سے یہیں خاِ شکتی اور خانا تھی کبوں خاہتی ہو ضرفِ ا یتے اسِ وہاج‬
‫کے لتے ہم ِم یناؤ ۔۔۔۔ِ‬

‫وہ ایتی نکڑ میں شچتی النا ہے جنکہ سوزن کے دونوں ہویٹ اب کھول خکے تھے اورِ اشکے‬
‫سقند داند نِمانا ہو رہے تھےِ ۔۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 16‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬

‫یہت ا جھے سے خایناِ ہوں کہ کس کے لتے اینا کبرا رہی ہو کس کے لتے مجھے جھوڑِ کر خاناِ‬
‫خاہتی ہوں‬
‫وہ ضرف وہاج ہے ابسی کنا کمی ہے مجھ میں کہ ت ِم مجھ سے ایتی ئفرت کرنے لگی ہو یہلے‬
‫نو ت ِم نے کیھی مجھے ت ِم نک یہیں کھا تھا سوزن مگر اب کبوں ابسا کر ِرہی ہو ۔۔۔‬
‫وہ اشکے چبڑے کو آزاد کرنا ہے وہی سوزن انک لمنا شابس تھرنی اسے دور ہونی ہے وہِ‬
‫ا یتے دل کی تھڑاس ئکال رہا تھاِ ۔۔ِ‬

‫نمہیں ینا ہے عمٹس وہاج ت ِم سے ہزار گناہ اجھا ہے کبونکہ وہ مجھے کیھی تھی اس طرح‬
‫سے قند یہیں کرے گاِ کبونکہ وہ مجھے عزت د ینا ہے اور ان سب سے پڑھ کر وہِ کیھی‬
‫تھی مجھے اذ یت یہیں دیں شکنا ۔۔‬
‫ل ناد کروا رہی تھی۔ جسے ناد کرنا ہمٹشہ درد د ینا تھا ۔۔ِ‬
‫وہ اسے ماضی کے کجھ ن ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 17‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫یہت اجھ ِ‬
‫ل رہی ہو وہاج کیِ طرفِ داری کرنے ہونے یہ مت تھولو ت ِم مبری یبوی ہو ۔۔‬
‫ن‬
‫وہ آ کھیں سرخ کتے جون انارے اس کے قریب ہونا ہے‬
‫خلو مبرے شاتھ۔۔۔‬
‫عمٹس سوزنِ کا ہاتھ تھا متے اسے کمرے سے ناہِر لے گنا جنکہ اسکا رخ اب اسی کمرے‬
‫ل ہوا نو اسے دنکھ کر یہی لگنا تھا کہ یہ سبور‬
‫کی دوسری خایب تھاِ چب وہ اشکے اندر داخ ِ‬
‫روم ہو مگر چب اشکے کونے میں انک کرسی ئظِر آنی جس پر وہاج تھاِ جسے رسبوں سے ناندھا‬
‫ہوا تِھا اور اسے دنکھ یہ تھی لگِ رہا تھا کہ جٹسے ت ھت مار ی یٹ تھی کھاِ حکا ہو ۔۔۔ِ‬

‫دنکھ لو اسے چی تھ ِر کر کبونکہ یہ آخری نار دنکھتے کو ملے گاِ ۔۔ ؟!؟‬


‫سوزن جو وہاج کو دنکھ کر وہی ڈر گتی تھی ک ِہ ینا یہیں اس تحارے کے شاتھ عمٹس نے‬
‫کٹسا شلوک کناِ ہو گا ۔ِ مگر چب ا ستے سوزنِ کو دنکھتے کا کہا نو وہ وہی جوف کھانی رہ گتی ۔۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 18‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫ت ِم ۔۔ ابسا ۔۔ِ یہیں کر شکتے عمٹس نلبز اسے جھوڑ دو یہ مسنلہ ضرف ہ ِم دونوں کے‬
‫درمنان میں ہے نو اس کو کبوں سزا دیں رہے ہو ۔۔۔‬
‫وہ وہاج کی تھ ِر سے شاینڈ لے رہی تھی جو شاند عمٹس کو کافیِ غصہ دنال گناِ‬

‫اور نمہیں یہ تھی معلوم ہے کہ یہ مسنلہ ضرف وہاج ہے بس یہت ہو گنا چب نک یہ‬
‫زندہ ہے یب نک ت ِم مجھ سے دور رہو گی اور میں نمہیں جودِ سے دور یہیں کرنا خاہنا نو اس‬
‫لتے اس کو اب مرنا ہوگا ۔ِ‬

‫عمٹس وہاج کی طرف ا یتے قدم پڑھانا ہے جنکہ وہاج وہی پر ییہوش ئییھاِ ان سب نانوں‬
‫سے اتحان تھاِ ۔۔‬
‫س‬
‫عمٹس کی ی یت کو ھتے ہونے سوزنِ نے فوراِ سے آگے پڑھ کر اسے کندھوں سے کڑ کر‬
‫ن‬ ‫مج‬
‫ییجھے کی طرفِ کھییحاِ جنکہ ابسا کرنے پر عمٹس کافی لطف اندوز ہواِ کبونکہ وہ اسے جوف جو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 19‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫دیں رہا تھا اشکی نانوں سے سوزن کافی ڈرِ خکی تھی وہ اشکے اندر نک اینا جوف ڈالنا خاہنا تھاِ‬
‫جس میں ِوہ کامنابِ تھی ہو گنا۔۔۔ِ‬

‫نلبِز وہاج کو خانے دو تم جو کہو گے عمٹس میں وہی کرو گیِ مگر ت ِم وہاج کو کجھ مت کہ نا‬
‫۔۔۔نلبزز خداِ کا واسطہ ہے ۔۔‬
‫ض سے عمٹس کو خدا کے واسطے نک دیں رہی تھی کہ شاند اسکا‬
‫وہ وہاج کو تحانے کی عر ِ‬
‫عمٹس پر کانی اپر ہو مگر وہ تھی عمٹس ملک تھا ۔۔ جس نے آج نک کیھی رج ِم کھانا سنکھا‬
‫ہی یہیں تھا ۔۔ِ‬

‫ل تھی اجھاِ یہیں لگنا ۔ اور جو مجھے اجھا یہیں لگنا وہِ نمہیں تھی‬
‫ل خان یہ مجھے نلک ِ‬ ‫دراص ِ‬
‫اجھا یہیں لگنا خا ہتے مگر چبِر کونی ناتِ یہیں اب نو ابسا ہوِ کر ہی رہے گا ۔نو نمہارا یہ رونا‬
‫کٹسی کام کا یہیں مبری خان ۔۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 20‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫ل کو اتھانا وہاج کیِ طرفِ خانا ہے جنکہ سوزن وہی یت ین کھڑے اسے‬ ‫ِوہ مبِز پر پڑی رائف ِ‬
‫دنکھ رہی تھی وہ اسے ابسا کرنے کی نلکہ تھی امند یہیں رکھتی تھی کبونکہ وہ اسے ا جھے سے‬
‫خایتی تھی ا ستے نے شک تھوڑا شا وقت گزارا ہو اشکے شاتھ مگر وہ اس وقت میں عمٹس‬
‫کو خانے لگِ گتی تھی‬

‫ت ِم جو کہو گے میں وہی کرو گی ت ِم جٹسے کہو گے وہی ہو گا مگر ت ِم نلبِز وہاج کو آزاد کر دوِ ۔۔‬
‫وہ ا یتے ہاتھ جوڑ اشکی آزادی کیِ تھنک مانگِ رہی تھی جنکہ وہ اشکے رونے پر تھوڑا شا رج ِم‬
‫کھانے نوال‬

‫تھنک ہے میں نے اسے آزاد کنا مگر اگر اب یہ ہمارے درمنان آنا نا تھ ِر ت ِم نے اسے‬
‫ہمارے درمنان الناِ نو اگلی نار میں کہو گاِ یہیں نلکہ کرو گا ۔۔ِ اندو آؤ ۔۔ِ‬

‫عمٹس ا یتے مالزم کو آواز د ینا اسے کمرے میں النا ہے جس پر مالزم نے فوراِ عم ِ‬
‫ل ک نا ۔۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 21‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬

‫اس کو اشکے گھ ِر کے ناہِر تھینکِ آؤ ۔۔۔ِ‬


‫وہ مالزم پر اینا خکم سناِ رہا تھاِ جنکہ وہ س ِر جھکانے کھڑا اشکی نات سنِ رہا تھا ۔۔ِ‬
‫خاؤ اب ۔۔۔ وہ تھاری آوازِ میں نوال۔۔‬
‫جنکہ سوزن ابِ شکون کا شابس لیتی ہے کہ ا ستے وہاج کو آزاد کر دنا ہے ایتی قند سے مگر‬
‫اس نات سے نے چبِر کہ اب عمٹس اشکے شاتھ جو کرے گا وہ وہاج کی آزادی ما نگتےِ کی‬
‫سزا ہو گی‬

‫ینار ہو خاؤِ ہم کٹسی خگہ ِمییینگِ کرنے خا رہے ہے اور ت ِم مبرے شاتھ خلو گیِ مبری‬
‫یبوی کی جیی یت سے نو اس لتے یہ رونا دھونا یند کرو اور ینار ہوکر ییحے آؤ نمہارے ناسِ‬
‫ضرف یندرہ میٹ ہے مبری خان‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 22‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫عمٹس اسے اینا خک ِم سناناِ ناہ ِر خال گنا جنکہ اب سوزن کو ا یتے ماضی میںِ کتے گے‬
‫ق نضلوں پر یہایت تچناوا ہو رہا تھاِ مگر وہ کر تھی کنا شکتی تھی ۔۔۔‬
‫ییھی ہار ما یتے وہ عمٹس کی نات کی ئغببِر کرنے لگی ۔۔۔‬
‫ق ینار ہوِ خکی تھی جنکہ اشکے کبڑے‬
‫سوزن عمٹس کے دنے خانے والے وقت کے مطان ِ‬
‫عمٹس نے مالزمہ کے ہاتھ منگوا لتے تھے نو اسے وہی تھتے پڑے مگر چب ا ستے جییِج کنا‬
‫تھا نو وہ ڈربس یہت ہی جھونی تھی جو اشکے گھیبوں کے اوپر اور سیتے سے تھوڑی ییحے تھی‬
‫اسکا رنگِ فول رنڈ تھا ا ستے نالوں کو آزاد کر جھوڑا تھا جو اشکیِ ییجھے سے کم ِر کو ڈھایپ د یتے‬
‫ل انک سرخ گالب کی طرح لگِ رہی تھی اس میں کونی‬ ‫تھے چب یہ ینار ہونی تھی نو نلک ِ‬
‫ک‬ ‫کھ ین جٹ ن‬
‫شک یہیں تھا کہ سِوزن کٹسی سے ک ِم ہوِ وہ فول سقند رنگِ ر تی اورِ لی سی آ یں کی‬
‫ھ‬
‫مالک تھی ۔ جنکہ دوسری طرف عمٹس فول نلنک کبڑوں میں ملبوس تھا نالوں کو ا ج ھے‬
‫سے سیٹ کتے اور تھوڑی سی سبونگِ کے زنادہ ہونے کیِ وجہ سے اشکی موجھیں اتھری‬
‫ہونی تھی جسکی وجہ سے یہ کافی پر اسرار شحصیت لِگنا تھا ۔۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 23‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫وہ ہال میں کھڑا انک خگہ سے دوسری خگہ خکر لگا لگا کر اسکا ای نطار کر رہا تھا جنکہ سوزن‬
‫تھی اسے زنادہ ای نطار نا کروانی ا یتےِ کمرے سے ناہِر ئکلی‬
‫مگر چب عمٹس کی ئظِر اس پر گتی تھی نو کجھ لمچوں کے لتے وقت وہی تھ ِم گنا تھا مگر تھ ِر‬
‫وہ ا یتے دل کو سمجھانا ا یتے قدم آگے پڑھناِ ہے ناکہ سوزن کاِ ہاتھ تھام شکے‬
‫آج یہت ہاٹ لگِ رہی ہو ۔۔۔مبری نو اتھی سے ہی ی یت خراب ہو رہی ہے مبری خان‬
‫مجھے لگنا ہے کہ مییینگِ آگے نوسٹ کرنی ہو گی ۔۔ِ‬

‫سوزن کو یہلے ہی انِ کبڑوں کے یہتے سِے الجن محسوس ہو رہی تھی مگر عمٹس کی نائیں‬
‫سن اسکا دلِ اور گ ھبرا گناِ تھاِ‬
‫نمہیں نادِ ہے چب ت ِم السٹ نات ِم مبرے لتے ینار ہونی تھی نو نلکل یہی رنڈ ڈربس ت ھتے‬
‫مبرا ای نطار کر رہی تھی نمہیں نو یہ تھی ناد یہیں ہوگا کہ ہ ِم دونوں نے کیتی مچیت سے ا یتے‬
‫ماضی کی نادیں گزاری تھی کینا ینار ہوناِ تھا مگر چب سے وہاج آنا ہے یب سے ت ِم مجھ سے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 24‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫دور ہونی خلی گتی ہو تحانے وہ نولٹس ابسنکبِر مجھ سے کنا خاہنا ہے آخر کبوں ہ ِم دونوں کو‬
‫جین سے جیتے یہیں د ینا ۔۔ِ‬

‫عمٹس اشکے قریب آنا ہے جنکہ سوِزن اشکی نائیںِ سن عچ یب سی ک نق یت کا سکار ہو گتی‬
‫تھی کبونکہ وہ تھی عمٹس سے یہت ینار کرنی تھی مگر چب اسے معلوم ہوا کہ عمٹس انک‬
‫ل کناِ ہے جنکہ‬‫ماقنا یی ِم کا گینگسبِر ہے جس نے ا یتے مفادات کے لتے کافی لوگوں کا قن ِ‬
‫آج نک کونی تھی نولٹس اسے گرقنار یہیںِ کر شکی تھی کبونکہ سیھی لگِ اسے یہت ڈرنے‬
‫تھے اس نورے سہر پر عمٹس ملک کا راج خلنا تھا مگر اشکے دل ہِر ضرفِ سوزن کا‬

‫خلے مبری خان ۔۔۔‬


‫وہ اینا ہاتھ آگے پڑھانا اسے ہاتھ تھا متے کو کہہ رہا تھا جنکہ سوزن وہی کھڑی ا یتے ہاتھوں کی‬
‫ل ہو رہی تھی انک‬‫میھی ینا لیتی ہے کبونکہ اسے وا فعے میں ان کبڑوں میں یہت سرم قن ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 25‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم آر کے رائٹس‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مس عشقم‬
‫ل ِ‬
‫نو اشکی ڈربس کا آج کے دن خراب ہونا اور دوسرا عمٹس کیِ ی یت کا خرابِ ہونا اسے کافی‬
‫جوف دیں رہا تھا‬
‫س۔۔سو۔۔سوزن ۔ِ‬
‫وہ ہاتھ انک نار تھ ِر سے آگے پڑھنا ہے جنکہ اشکی آواز یہت شخت تھی جسے سن سوزن‬
‫خلدی سے ہاتھ تھام لیتی ہے جنکہ اشکی یہ خرکت ع ِمٹس کو کافی لطف دیں گتی ۔۔۔‬

‫خاری ہے‬
‫ئقنہ اگلی قشط میں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 26‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬

You might also like