You are on page 1of 922

‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫تعویز عشق‬
‫ل‬‫ق‬
‫از م حنا اسد‬
‫م‬ ‫ک‬ ‫م‬
‫ل ناول‬

‫ناول بینک و یب یر سا تع ہونے والے تمام ناولز کے جملہ و حقوق تمعہ مصنفہ کے نام‬
‫محقوظ ہے۔ خالف ورزی کرنے والے کے خالف قانونی خارہ جونی کی خا سکتی ہے۔ اگر‬
‫آپ ایتی تحریر ناول بینک یر سا تع کروانا خا ہتے ہیں نو اردو میں نایپ کر کے ہمیں سینڈ‬
‫کردیں۔ آپ کی تحریر ناول بینک و یب یر سا تع کردی خانے گی۔‬

‫‪E-mail : pdfnovelbank@gmail.com‬‬
‫‪WhatsApp : 92 306 1756508‬‬

‫ناول بینک ای نظامیہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 1‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫تمظعاحصہبزدنہابد‬ ‫متخوبنتﷺزدنہابد‬
‫االسلممکیلعورۃمحاہللورباکت‪:‬‬
‫زعمزربممان‪:‬آپاکوسٹاپیرگوپاڈینم"اردوکب"آپےساخمبطےہ۔‬
‫آپامتمربممانےسزگارشےہہک‪:‬‬
‫کم‬
‫❖ رگوپںیمرصف‪ PDF‬بتکوپٹسیکاجیتںیہذہلابتکےکقلعتماےنپ نٹس‪ /‬رویویزرضوردںی۔رگوپںیمریغباڈینمیکااجزتےکیسک‬
‫یھبمسقیک(االسیموریغاالسیم‪،‬االخیق‪،‬رحتریی)وپٹسرکانیتخسےسعنمےہ۔‬
‫❖ رگوپ ںیم زعمز ‪ ،‬ڑپےھ ےھکل‪ ،‬ےھجلس وہےئ ربممز وموجد ںیہ االخایقت یک اپدنبی رکںی اور رگوپ روزل وک افول رکںی وصبرت درگی زعمز ربممز یک‬
‫رتہبییکاخرطرومیورکدایاجےئاگ۔‬
‫❖ وکیئیھبربممیسکیھبربمموکاابنسکںیمجیسیم‪،‬سماکل‪،‬اکلںیہنرکےاگ۔روپرٹرپوفریرومیورکےکاکروایئلمعںیمالےئاجےئیگ۔‬
‫❖ امہرےیسکیھبرگوپںیمایسیسورفہقوارتییکثحبیکًاعطقوکیئجنگشئںیہنےہ۔‬
‫❖ ارگیسکوکیھبرگوپےکقلعتمیسکمسقیکاکشتیایوجتزییکوصرتںیماڈینمےسراہطبےئجیک۔‬
‫❖ بسےسامہابت‪:‬‬
‫رگوپ ںیم یسک یھب اقدایین‪ ،‬رمزایئ ‪ ،‬ادمحی‪ ،‬اتسگخ روسل‪ ،‬اتسگخ ااہمت المؤنینم‪ ،‬اتسگخ احصہب و افلخےئ رادشنی رضحت اوبرکب‬
‫دصقی‪،‬رضحترمعافروق‪،‬رضحتامثعنینغ‪،‬رضحتیلعارملیضت‪،‬رضحتنینسحرکنیمیروضاناہللاعتٰیلایعمج‪،‬اتسگخاہلٹیت ای‬
‫اےسی ریغ ملسم وج االسم اور اپاتسکن ےک الخف رپاڈنگیپا ںیم رصموف ںیہ ای ان ےک رواحین و ذینہ وپسررٹز ےک ےئل وکیئ جنگشئںیہن‬
‫ےہذہلااےسیااخشصابلکلیھبرگوپوجانئرکےنیکزتمحہنرکںی۔ولعمموہےنرپوفراًرومیورکدایاجےئاگ۔‬
‫❖ امتمبتکارٹنٹینےسالتش‪/‬ڈاؤولنڈرکےک رفیآفاکٹس وسٹاپی رگوپںیمرئیشیکاجیتںیہ۔وجاتکبںیہنیتلماسےکےئلذعمرترک‬
‫یلاجیتےہ۔سجںیمتنحمیھب َ ر‬
‫صفوہیتےہنکیلںیمہآپےسرصفداعؤںیکدروخاتسےہ۔‬
‫❖ رمعانریسزیےکوشنیقےئلیکدحیلعہےسرمعانریسزیرگوپوموجدےہ۔‬
‫ش‬‫یفکٹ‬
‫❖ ڈیلزیےکےئلاگلرگوپ یکوہستلوموجدےہسجےکےئلوری نرضوری ےہ۔‬
‫❖ اردوبتک‪/‬رمعانریسزیایڈٹسی رگوپںیماڈیوہےنےکےئل اڈینمےسوسٹاپیرپذبرہعیجیسیم راہطبرکںیاوروجاباکااظتنررفامںیئ۔رباےئ‬
‫رہمابیناالخایقتاکایخلرےتھکوہےئومابلئرپاکلایامیاسیرکےنیکوکششرہزگہنرکںی۔ورہنرگوسپےسوترومیوایکیہاجےئاگالبکیھبایک‬
‫اجےئاگ۔‬

‫ونٹ‪:‬امہرےیسکرگوپ یکوکیئسیفںیہنےہ۔بسیفلیبساہللےہ‬

‫‪0333-8033313‬‬ ‫‪0343-7008883‬‬ ‫‪0306-7163117‬‬


‫راؤاایز‬ ‫اپاتسکنزدنہابد‬ ‫دمحماملسنیلس‬
‫اپاتسکناپدنئہابد‬ ‫اپاتسکنزدنہابد‬
‫اہللابترکاعتٰیلمہبساکاحیموانرصوہ‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫فروری کے اواخر خل رہے تھے۔۔۔۔‬

‫گہری رات کے سانے ہر طرف تھنل خکے تھے‬

‫آسمان یر خاند کی نادلوں سے آنکھ مچولی خل رہی تھی۔۔۔‬

‫یر اسرارماجول کے سکوت میں تھاری نونوں کی خاپ عجب‬

‫ارتعاش یندا کر رہی تھی۔۔۔‬

‫اس کی سانسیں مسلسل تھا گتے کی وجہ سے تھول خکی تھیں۔‬


‫وہ صرف سانس لیتے کے لتے لمحہ تھر کے لتے رکا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 2‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫کہ سر یر گن کی تچھلی طرف سے وار ہوا۔۔۔۔‬

‫اس جھ فٹ کے ورزشی جسامت والے انک تقاب نوش نے‬

‫مصبوطی سے اس کا گرینان نکڑ کر جھ نکا دنا ۔۔۔۔۔‬

‫ی‬‫س‬
‫وہ جو اس تقاب نوش کے اتھی پہلے وار سے ہی نہ ل نانا تھا۔۔۔‬
‫ھ‬ ‫ب‬

‫اب نو نوری طرح ڈگمگا کر رہ گنا۔۔۔‬

‫ایتی موت کو سا متے دنکھ کر تمہارے ہوش ک بوں اڑ گتے ؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 3‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫تقاب نوش کی خاندار غراہہٹ سے اس کے جودہ ط بق روشن ہو گتے۔۔۔۔‬

‫مچھے جھوڑ دو دنکھو میں نے کچھ تھی پہیں کنا رجم کرو مچھ یر۔۔۔۔۔۔‬

‫وہ کنکنانی آواز سے اس تقاب نوش سے رجم کی تھنک‬

‫ما نگتے لگا۔۔۔۔‬

‫اس یر ذرا تھی یرس نہ کھانے ہونے نے اس تقاب نوش نے‬

‫اس کی گردن کی انک رگ یر ہاتھ رکھ کر ا یتے محصوص‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 4‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫یرک سے ا نسے دنانا کہ وہ شحص حند لمچوں میں ہی ہوشِِ‬

‫و جواس سے ی نگانہ ہو گنا۔‬

‫اس سے تقاب نوش کے ناقی ساتھی اینا ماسک انار خکے‬

‫تھے ۔‬

‫مگر اندھیرا ہونے کے ناعث کسی کے تھی تقوش واضح پہیں ہو رہے تھے۔۔۔‬

‫گ‬ ‫ُ‬
‫لے خلو اسے تھوڑی شی خاطرمدارت کے تعد سب ا ل دے گا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 5‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫نس کیپین !ان بین جواب د یتے والوں میں سے انک نشوانی آواز تھی تھی۔۔۔۔‬

‫ن‬ ‫ع‬ ‫خک ت‬


‫اپہوں نے اس کے م کی ل کی اور اسے اتھا کر گاڑی میں ڈال ۔۔۔۔۔‬
‫م‬
‫****‬
‫علی !اتھ خاؤ دیر ہو خانے گی اسکول سے۔۔۔‬

‫اس نے ا یتے دس سالہ تھانی کے چہرے سے خادر ہنا کر اسے حگانا خاہا ۔۔۔۔‬

‫میری سوھتی آنی سونے دنے نا ۔۔۔‬

‫نس انک منٹ ۔۔۔۔ اس نے ایتی یند آنکھوں میں سے انک‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 6‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫آنکھ ہلکی شی کھول کر اس سے منت ت ھرے لہجے میں کہا ۔۔۔۔۔‬

‫پ‬ ‫ی‬ ‫ک‬ ‫کھ ن‬ ‫ُ‬


‫دھپ سر نے خڑھ آنی اے نے پہاڈے دونواں دے ھن یں مکدے‬
‫یتے۔۔۔۔۔‬

‫)دھوپ سر یر خڑھ آنی ہے اور تم دونوں کے تحرے پہیں حبم ہو رہے(‬

‫سکول دا یبم تکل گنا نا نے ماسیر جی کولوں حیہڑی جھیرول ہونی اے فیر میں یپیں‬
‫تچاؤن آنا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 7‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫سکول کا وفت تکل گنا نو ماسیر جی سے جو جونے یڑنے ہیں میں نے یپیں تچانے(‬
‫)آنا‬

‫ب‬ ‫ی‬‫ب‬
‫ناہر جو لہے کے ناس ھی ان دونوں کی اماں زاہدہ کی آواز‬

‫ان کے کانوں میں سنانی د یتے ہی وہ دونوں خلدی سے ناہر تکلے۔۔۔۔‬

‫میری ساری چہان نوں سوھتی اماں ۔۔۔‬

‫انویں غصہ نہ کرنا کر۔۔‬

‫)میری یناری اماں ا نسے غصہ نہ کنا کریں(‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 8‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اس نے ناہر آ کر ییچھے سے ان کے گلے میں ناپہیں ڈال لیں۔۔۔‬

‫حتی سوہتی میری دھی اے للا سوہنا اپہدے مقدر وی او ہتے‬

‫ہی سو ھتے لکھ دے۔۔۔‬

‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫اپہوں نے ینار سے اس کے چہرے کی طرف د تے ہونے دعا کی۔‬

‫زاہدہ نے رونی تکا کر سوھتی کے آگے رکھی نو علی تھی‬

‫نوی نقارم پہتے ینار ہو کر اس کے ناس آ کر بیبھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 9‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫وہ ا یتے ہاتھوں سے ا یتے جھونے تھانی کو خلدی خلدی ناسیہ کھالنے لگی۔‬

‫زاہدہ کا سوہر گاؤں کے جوہدرنوں کا مزارع تھا۔‬

‫انک دن فصلوں کو نانی لگانے ہونے سایپ کے کا یتے سے ایتی‬

‫زندگی سے ہاتھ دھو بیبھا۔۔۔‬

‫اب اس کی خگہ زاہدہ فصل کی کنانی میں مدد کرنے خانی‬

‫ناکہ گھر کا گزر نسر ہو سکے‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 10‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اس کی انک بیتی سوھتی جورج کے سوہتی تھی۔ سکول‬

‫میں مییرک کرنے کے تعد اب انک س نییرمیں گنارہویں کی‬

‫یناری کر رہی تھی گاؤں کے سر ییچ شہرنار جوہدری نے گاؤں‬

‫میں انک سنییر ینانا تھا ۔ چہاں لڑکناں امیچان کی یناری‬

‫کربیں اور اوین نوی بورستی کے تھرو بییرز د ی پیں ۔۔‬

‫وہ پہلے علی کو سکول جھوڑ د یتی تھر سنییر خانی۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 11‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫نہ ان کا ذانی گھر تھا۔ گاؤں میں جھونے یڑے ہر طرح کے‬

‫گھر موجود تھے۔‬

‫ان کا گھر کچا ینا ہوا تھا جو گارے اور متی سے تعمیر کنا‬

‫گنا تھا۔۔۔‬

‫وہ ییچاب کے انک گاؤں میں رہانش نذیر تھے‬

‫اس لتے وہ دونوں جب تھی آنس میں نات کربیں تھیبھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 12‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫ییچانی زنان کا اسنعمال کربیں۔۔‬

‫مگر سوھتی سکول اور سنییر میں اردو زنان ہی اسنعمال کرنی۔‬

‫ان کے گاؤں میں خاگیردارانہ تظام راتج تھا ۔۔‬

‫گاؤں کی آدھی سے زنادہ زمیپیں جودھرنوں کی ملک نت تھیں۔‬

‫زاہدہ کام یر خانے سے پہلے روز کی طرح متی کی ک بورنوں‬

‫کو آج تھی ناخرےاور نانی سے تھر رہی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 13‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اور بییرے یر رکھ تے لگی نہ اپہوں نےخاص یرندوں کے کو‬

‫سورج کی بپش سے تچانے کی خاطر ینانے تھے ۔‬

‫پہاں آ کر یرندے ایتی تھوک اور یناس منا کر اڑ خانے۔۔۔‬

‫زاہدہ اسے صدقہ کہتی۔۔۔ مگر 'غری بوں کا صدقہ 'آسانی سے‬

‫کی خانے والی ینکی کہتی تھی۔۔۔۔ان کا ماینا ہے کہ جو‬

‫ہمارے رب کی مچلوق کے لتے آسایناں یندا کرےگا ۔جب اسے‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 14‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫صرور یڑے نو خدا وہاں سے اس کے لتےآسایناں یندا کر دے‬

‫گا چہاں اس نے امند ہی نہ کی ہو۔۔۔۔‬

‫سوھتی روز کی طرح اپہیں نہ کرنا دنکھ کر سوچ رہی تھی۔‬


‫****‬

‫اعنان جودھری اس وفت ا یتے نانا جوہدری شہرنار کی‬

‫اسنڈی روم میں موجود تھا وہ گاؤں کی زمیبوں کے‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 15‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫دسناویزات یر تظرنانی کر رہا تھا اس کی مصروف نت میں‬

‫دروازے یر ہونی تھی ہلکی سے دسنک نے خلل ڈال۔۔۔‬

‫آنے والی ہستی کو دنکھ کر اس کے ل بوں یر مسکراہٹ نکھری ۔۔۔۔‬

‫کپسے ہیں آپ ؟‬

‫م‬
‫اس نے یبھی شی آواز میں کہا۔۔۔‬

‫تمہیں دنکھ لنا نو تھنک ہوگنا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 16‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اعنان نے غروج کا ہاتھ نکڑ کر ایتی خایب کھییچا۔۔۔‬

‫اس کے ہاتھ میں موجود گرم خانے کا کپ اعنان کے نازو یر گرا۔۔۔۔‬

‫ہ‬ ‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬


‫غروج شہم کر ھے تی۔۔۔۔‬

‫م ۔۔۔میں نے کچھ پہیں کنا نس علطی سے گر گنا۔۔۔۔‬

‫غروج کی ڈر کے مارے خان تکل رہی تھی وہ اعنان کے غصے کے نارے میں‬
‫تچونی خایتی تھی ۔‬

‫اعنان کی سرد تظروں سے اسے جوف آ رہا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 17‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫بیبھ خاؤ۔۔۔۔۔ یرم لہحہ ایناکر کہتے ہونے اس نے تھر سے اینا‬

‫ہاتھ اس کی طرف یڑھانا نو وہ اس کے ساتھ نسیر یر بیبھ گتی۔۔۔۔‬

‫اس کا نازک سا ہاتھ اعنان کے مصبوط ہاتھ میں کنکنا رہا تھا ۔۔۔‬

‫اس نے یرمی سے اسے سانےسے تھا م کر ا یتے ساتھ لگانا۔۔۔۔‬

‫تم خایتی ہو نہ ہمارے ر ستے کے نارے میں؟ تچین سے تم میرے تکاح میں‬
‫ہو۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 18‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ی بوی ہومیری۔۔۔۔۔ تھر مچھ سے اینا ڈرنی ک بوں ہو؟‬

‫وہ۔۔وہ میں نس وہ مبمنانے ہونے نولی۔۔۔‬

‫اجھا ہوا تم پہاں آنی تمہاری ماں نو تمہیں میرے ناس‬

‫تھنکتے تھی پہیں د یتی ۔۔۔۔‬

‫غروج ایتی ماں کے نارے میں نہ شن کر حقا تظروں سے اسے‬

‫دنکھتے لگی ۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 19‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اجھا کچھ پہیں کہنا ان کو تم ذرا ادھر آؤ۔۔۔۔‬

‫اعنان نے اسے ایتی ناپہوں میں تھرا۔۔۔۔۔۔‬

‫نہ نہ ۔۔کنا کر رہے ہیں ؟‬

‫غروج نے اس کے حصار میں سے تکلنا خاہا۔۔۔۔‬

‫شششش۔۔۔۔۔۔‬

‫اب دونارہ ا یتے دنوں تعد ملتے آنی نو اس سے تھی یرا کروں‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 20‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫گا سرافت سے روز آ خانا کرو۔۔۔‬

‫اعنان نے اس کے کان کے فریب ہو کر کہا ۔۔۔‬


‫******‬
‫ین ۔ ین ۔ ین۔‬

‫ت‬ ‫م‬ ‫ک‬ ‫ن‬ ‫ن‬ ‫س‬‫ل‬ ‫س‬ ‫م‬


‫تی کی ل آواز جو لی کے ا ک مرے یں سے آرہی ھی۔‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫گ‬

‫مگر ہرکسی نے اس آواز کو تظر انداز کنا۔۔۔۔‬

‫سب ا یتے ا یتے کاموں میں مصروف رہے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 21‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اپہیں شجت یناس لگی ہونی تھی خگ میں نانی حبم ہو حکا تھا۔‬

‫ایتی سرنک حنات کے موت کے غم نے اپہیں اس خال میں‬

‫پہیچا دنا تھا۔‬

‫اشی کے نارے میں سوچ سوچ کر نی ۔نی اینا ہانی ہوا کہ ان‬

‫کہ دماغ یر یراایر ہوا۔۔۔۔‬

‫جس کے ۔بییجے میں ان کو قالج کا اینک ہوا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 22‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اب وہ پیرالیز ہو خکے تھے۔نو لتے میں تھی سدند دفت کا‬

‫سامنا تھا۔‬

‫گھر کا سب سے یڑا فرد ہونے کے ناوجود کونی تھی ان یر‬

‫نوجہ نہ د ینا۔۔۔‬

‫نے کار سامان کی طرح اپہیں جونلی کے انک کمرے میں‬

‫جھوڑ رکھا تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 23‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫******‬

‫جوہدری شچاعت خدی نستی سردار تھے ۔‬

‫ُ‬
‫وہ ا یتے دو بیبوں اور انک بیتی کے ساتھ ا یتے یرھوں کی‬
‫ک‬

‫جونلی میں فنام نذیر تھے۔‬

‫جونلی کا تقشہ اگرجہ کاقی یرانا تھا۔لنکن وفت گزرنے کے‬

‫ساتھ ساتھ اس میں یندنلی کرنے گتے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 24‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫غمارت کے پیرونی حصے یر پہت غمدہ تقش و تگاری کی‬

‫گتی تھی جو ایتی جوتصورنی کا میہ نولنا ی بوت تھی ۔‬

‫آپ کے یڑے بیتے جودھری شہرنار تھے حیہوں نے یڑھانی کے‬

‫سلسلے میں ایتی زنادہ یر زندگی شہر میں گزاری تھی۔‬

‫وہ بپسے کے لتے لچاظ سے وکنل تھے ۔ جوہدری شچاعت نے‬

‫ان کی سادی ا یتے ہی خاندان کی انک لڑکی نادنہ سے کر دی‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 25‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫تھی۔سادی کے ناتچ سال نک ان کے ہاں کونی اولد نا تھی۔‬

‫ان کی دوسری سادی حنا سے ہونی۔۔۔۔‬

‫نادنہ میں سے ان کے دو بیتے اعنان اور زنان تھے۔‬

‫حنکہ حنا سے انک بینا عالم تھا۔‬

‫جو ناقی دونوں سے یڑا تھا۔‬

‫ان کے دوسرے بیتے دلور جوہدری کی ی بوی قایزہ کا تعلق‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 26‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫تھی خاندان سے ہی تھا۔‬

‫ان کے دو تجے سعد اور غروج تھے۔‬

‫جوہدری شچاعت کی بیتی در مکبون تھی۔‬

‫سادی کے پہلے سال ہی ان کی اولد نور کے اس دینا میں آنے‬

‫ہی اس کے سوہر کا شہر خانے ہونے انک کار انکسنڈیٹ میں ای نقال ہوگنا ۔۔۔‬

‫یب سے اس کا سمار تھی جونلی کے مسنقل مکیبوں میں ہونے لگا۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 27‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اعنان جودھری جو جونلی کے ناہر کھڑا کسی تھنکے دار سے‬

‫زمیبوں کا جساب کناب لے رہا تھا ساتھ ساتھ انک ینا قارم‬

‫ہاؤس ی بوانے کے لتے انک دو لوگوں سے اس کے م نعلق نات کررہا تھا۔۔۔‬

‫زنان جودھری اس کا لڈل جھونا تھانی ا یتے دوسبوں کے ساتھ ح نپ سے ییجے‬


‫ایرا۔۔۔‬

‫ع‬
‫اسالم و لنکم السالم لل۔۔۔۔‬

‫ع‬
‫و لنکم السالم!اعنان نے اسے جواب دنا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 28‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫کہاں کی ینارناں ہیں؟اعنان نے اسے ینار دنکھا نو نوجھا۔۔۔۔‬

‫اس نے سر ک ھچانے ہونے اس سے تظریں نہ مالنے ہونے سرمندہ سے لہجے میں‬


‫کہا۔۔۔۔‬

‫لل وہ میں ا یتے دوسبوں کے ساتھ سکار کھلتے خانا خاہنا ہوں آپ سے اخازت لیتی‬
‫تھی۔‬

‫کل نک وانس آخاؤں گا۔۔۔۔‬

‫اعنان کچھ دیر خاموش رہا تھر سو حتے ہونےنول۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 29‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫تھنک ہے خلے خاؤ مگر اینا حنال رکھنا۔۔۔۔‬

‫اور کل مظلب کل ہی ہوناہے۔۔۔۔‬

‫کل ہر خال میں تم مچھے ا یتے سا متے خا ہتے ہو ۔۔۔آنی نات سمچھ میں؟‬
‫‪You are great Lala....‬‬

‫نہ کہتے ہی وہ اس کے گلے لگا۔۔۔۔۔‬

‫تھر ا یتے دوسبوں کے ح نپ میں بیبھ کر سفر یر تکال۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 30‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نار زنان پیرا لل نو مچھے یڑا خالد لگنا ہے۔۔۔‬

‫اس کے دوسبوں میں سے انک نے کہا۔۔۔۔‬

‫ناقی سے دوسبوں نے تھی اس کی تقلند کی۔۔۔‬

‫اے جیردار !جو میرے لل کو کچھ تھی کہا۔۔۔‬

‫میہ نوڑ دوں گا میں تمہارے۔۔۔۔‬


‫اس نے غصے سے کہا۔۔۔۔‬
‫*****‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 31‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫م‬ ‫م‬ ‫خ‬ ‫ُ‬
‫س‬
‫اس کا ا ال فند چہرہ کالی خادر کے ہالے یں یں یر نور لگ رہا تھا۔‬

‫چہرہ اتھی نک ہلکا سا تم تھا۔‬

‫تماز ادا کرنے کے تعد اب وہ آنا گوند رہی تھی اسالم علن مک‬

‫اماں !اس نے ایتی ماں کو سا متے کمرے سے ناہر آنے دنکھ کر کہا۔۔۔‬

‫ع‬
‫! و لنکم السالم‬

‫نہ کنا اب تھی نک آنا ہی گوندھا ہے ۔اپہوں نے تجیرسے کہا ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 32‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نو کنا ہے رویناں اب تم ینا لو نا۔۔۔سارا کچھ میں ہی کروں گی کنا؟‬

‫میرے ہاتھ دنکھو۔۔۔۔۔سارے کام میں ہی کروں گی کنا؟‬

‫وہ حقگی سے میہ تھالنے گوندھا ہوا آنا انک یرین میں تکال کر وہاں سے اتھی اور‬
‫ہاتھ دھونے لگی۔۔۔‬

‫اپہہ حیہڑی پیری گز تھر لمتی زنان ا پہے اییہوں لگام دے۔اگلے گھر خا کہ میرے سر‬
‫وچ کھیہ نوابیں گیں۔۔۔‬

‫نہ جو گز تھر لمتی زنان ہے اسے کیڑول کرو اگلے گھر خا کر میرے سر میں متی یڑواؤ(‬
‫)گی‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 33‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫میں کیہڑا اینا نولتی آں۔؟‬

‫(میں کونسا اینا نولتی ہوں)؟‬

‫اجھا خل جھڈ نا اماں بیبوں اک جیز وکھانی شی۔۔۔‬

‫)اجھا جھوڑیں نا اماں آپ کو انک جیز دکھانی تھی۔(‬

‫اس نے ل کر کولہا نوری حنل ان کے سا متے رکھی۔۔۔‬

‫کل تچناں کولوں حیہڑی فپس ملی شی اوہدی میں اپہہ خرندی اے‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 34‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫کیج دی اے؟‬

‫)کل جو تچوں سے فپس ملی تھی اس کی خرندی ہے کپسی ہے؟(‬

‫سادی شی کالی حنل اس یر بین جمکتے ہوں سبون لگے تھے ۔‬


‫تھنک اے۔۔۔ اپہوں نے سرسری ساجواب دنا۔‬

‫تھنک اے۔۔۔۔ اپہہ کہو حیہا جواب اے۔۔۔‬


‫(نہ کپسا جواب ہوا)۔۔۔۔‬

‫اس نے تجیر میں لہجے میں نوجھا ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 35‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نے غقل ۔۔۔نوں سمچھدی ک بوں پہیں۔۔۔ حتی دی تعرتف پہیں کری دی ۔۔۔‬

‫اتھوں نے ماتھا یپیتے کے انداز میں سر یر ہاتھ مار کر کہا ۔۔‬


‫او۔۔۔۔۔اجھا ۔۔۔۔۔۔‬

‫سوھتی گھر میں تچوں کو سنییر سے وانس آکر ی بوشن‬

‫یڑھانی تھی اسے کنا ینا تھا کہ پہی جونی اس کی قسمت‬

‫ند لتے والی تھی اب نہ قسمت جوش قسمتی میں ند لتے والی‬

‫تھی نا ند قسمتی میں‪ ،‬اس کا ف نصلہ نو آنے وال وفت ہی کرنے وال تھا۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 36‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫****‬
‫دو دنوں سے وہ تھوکا یناسا اشی خالت میں یڑا ہوا تھا۔‬
‫اس یر ساند نے ہوشی میں نسدد کنا گنا تھا‬

‫وہ یبم مردہ خالت میں ا یتے اردگرد کے ماجول کا خایزہ لے رہا تھا۔‬

‫نہ انک قدرے نارنک کمرہ تھا۔‬

‫چہاں اسے رسبوں سے ناندھا گنا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 37‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اس نے کمرے میں موجود واخد کھڑکی کی طرف دنکھا اس سے پہلے کہ وہ فرار کا کونی‬
‫راسیہ ڈھونڈ نانا۔۔۔۔‬

‫وہی افراد دھڑ سے دروازہ کھو لتے ہونے اندر آنے۔‬


‫اس کا خلق جسک تھا۔‬
‫نانی۔۔۔۔‬
‫نانی۔۔۔۔‬
‫اس ۔نے تمشکل آواز تکالی۔۔۔۔‬
‫تھتی اسے نانی خا ہتے۔۔۔۔‬

‫لؤ نانی اس کے لتے۔۔۔۔انک کی تھاری آواز کمرے میں گوتجی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 38‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫کچھ ہی دیر میں انک آدمی ہاتھوں میں گرم کھولنا ہوا نانی کا ناؤل لے کر آنا۔۔۔۔۔‬

‫اسے پیرے خلق سے ییجے انار دوں گا اگر میہ نا کھول۔۔۔۔اس کی دھاڑ تھر سے‬
‫گوتجی۔۔۔۔‬

‫اسے مار مار کر وہ جسر کنا کہ اس کہ جسم یر ینل کے نسانات یڑ گتے۔۔۔۔۔‬

‫جسم یر خگہ خگہ سے جون تکلتے لگا۔۔۔۔‬

‫گ‬ ‫ُ‬
‫تھوڑی شی خاطرمدارت کے تعد وہ سب کچھ ا ل حکا تھا۔۔۔۔‬

‫وہ سب اس سے معلومات اکبھا کتے وہاں سے خا خکے تھے۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 39‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫****‬
‫نور نے گھر کی لینڈ لبین سے فون مالنا۔۔۔۔‬

‫اس نے یڑی مشکل سے عالم کا تمیر خاصل کنا تھا۔‬

‫مسلسل ینل خا رہی تھی ۔۔۔‬

‫مگر کونی تھی کال رنسبو پہیں کر رہا تھا۔‬

‫اس نے ادھر ادھر دنکھا مگر اس وفت جونلی میں سب ا یتے ا یتے کاموں میں‬
‫مصروف تھے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 40‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نور نے انک نار تھر سے ہمت کر کہ تمیر مالنا۔۔۔۔‬

‫بپسری ینل یر کال رنسبو ہونے ہی وہ فورا نولی۔۔۔۔‬

‫عالم آپ ڈیرے یر ہیں؟ گاؤں کب آ بیں گے؟‬

‫اس نے اسیناق سے نوجھا‬

‫ک بوں کنا تکل نف ہے ؟‬

‫اس نے اجساس سے عاری سرد مہری سے کہا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 41‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫کب سے آپ کو دنکھا پہیں آپ کی پہت ناد آ رہی۔۔۔۔۔۔‬

‫م‬ ‫ک‬‫م‬
‫اس سے پہلے کہ وہ ایتی نات ل کرنی۔۔۔۔۔‬

‫نکواس یند کرو۔۔۔۔اس نے کرجت لہجے میں کہتے ہی فون یند کر دنا۔۔۔۔‬

‫نور فون کٹ خانے یر جیرانگی سے اسے گھورنے لگی۔۔۔‬

‫وہ شست روی سے خل کر کمرے سے ناہر تکل رہی تھی کہ‬

‫دوسری خایب سے آنے سعد جودھری سے اس کا زور دار نکراؤ ہوا ۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 42‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫آہ !نور نے ا یتے سر کو دونوں ہاتھوں سے تھام کر غصے سے اسے گھورا۔۔۔۔۔‬

‫اندھے ہو کنا ؟ دنکھ کر پہیں خل سکتے؟‬

‫ہ‬ ‫ج‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬


‫آ یں کنا ادھار دے ھوڑیں یں؟‬

‫ت‬ ‫ب‬ ‫ک‬


‫پہیں دیں نو ھی ان سے کا ھی لے لنا کرو۔۔۔۔نور نے فر سے اسے کہا۔۔۔۔‬
‫ن‬ ‫ی‬

‫ک‬
‫سعد اس کا ہاتھ ھییچ کر اسے قدرے خالی خگہ یر لے گنا۔۔۔۔‬

‫‪ ....‬نہ کنا ندتمیزی ہے؟ جھوڑو میری کالنی‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 43‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫تمہاری ہمت تھی کپسے ہونی مچھے ہاتھ لگانے کی۔۔۔۔‬

‫مگر وہ نس سے مس نہ ہوا۔۔۔۔‬

‫میں نے کہا ہے کہ جھوڑو میرا ہاتھ ورنہ میں اماں کو یناؤں گی تمہاری ندتمیزی کے‬
‫نارے میں۔۔۔‬

‫اس نے ا یتے یپیں اسے ڈرانا خاہا۔۔۔۔‬

‫ہا ۔ہا ۔ہا۔۔ وہ طیزنہ انداز میں مسکرانا۔۔۔‬

‫تمہاری اور میری اماں دونوں پہی خاہتی ہیں جو ہو رہا ہے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 44‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫ھ‬ ‫ک‬‫نک م ن‬
‫اس نے نور کی آ ھوں یں آ یں ڈا لتے ہونے نے جودی سے کہا۔۔۔۔‬

‫کنا وہ تمہیں میرے ساتھ نہ ییہودگی کرنے کے لتے کہہ رہی ہیں؟۔۔۔۔۔‬

‫اتھی نو میں نے کونی نے ہودگی دکھانی ہی پہیں۔۔۔۔۔‬

‫زنادہ تحرے دکھانے نا نو تمہیں ییہودگی دکھانے سے مچھے کسی کا ناپ تھی پہیں روک‬
‫سکنا۔۔۔۔‬

‫سعد جودھری غرانا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 45‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نہ کہتے ہی وہ ہنک آمیز انداز میں اس کی کالنی کو جھ نکا دے کر جھوڑنے ہونے‬
‫وہاں سے تکال۔۔۔۔۔‬
‫*****‬

‫نورے گاؤں میں اس وفت سام تھنل خکی تھی سڑک کی‬

‫دونوں اطراف میں دور نک دنو قامت درح بوں کی فظاریں ت ھیں۔۔۔۔‬

‫اور سڑک کے ساتھ ساتھ پہر تھی تھی۔۔۔‬

‫کناس کی فصل نک کر ینار ہو خکی تھی جو سام کے‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 46‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫دھند لکے میں شحر انگیز م نظر بپش کر رہی تھی۔‬

‫آج سام وہ بیبوں اکھ تے گھر سے تکلے تھے۔۔۔۔‬

‫اماں میں نے سنا ہے نہ جودھری یڑے ظالم ہیں آنے دن‬

‫جودھری اور ساتھ کے گاؤں والے آرابیں انک دوسرے کو موت کے گھاٹ انار‬
‫رہے ہونے ہیں۔۔۔‬

‫عوربیں نو ان کے لتے جپسے تھیڑ نکرناں ہیں‬

‫ان کی غزت کرنا نو ان یر جپسے فرض ہی پہیں۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 47‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫سوھتی کا غصہ کسی طور تھی کم ہی پہیں ہو رہا تھا۔۔۔۔‬


‫نوں یرانے تھڈناں وچ نہ نے۔۔۔۔‬
‫ا یتے کم نال کم رکھ۔‬

‫)تم دوسروں کے کاموں میں نہ یڑو۔۔۔ا یتے کام سے کام رکھو(‬


‫خدوں وی کونی جودھری پیرے کولون لنگھے اوتھوں جپ کر کہ لنگھ خا اوہناں نال‬
‫کونی وی گل کرن دی صرورت یپیں۔عورت دی غزت اوہدے ا یتے ہبھ وچ ہندی‬
‫اے۔‬

‫سمچھ وچ آنی میری گل ؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 48‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫جب تھی کونی جودھری تمہارے ناس سے گزرے وہاں سے جپ کر کہ گزر خاؤ ان(‬
‫سے کونی تھی نات کرنے کی کونی صرورت پہیں عورت کی غزت اس کے ا یتے‬
‫ہاتھ میں ہونی ہے سمچھ میں آنی میری نات ؟‬

‫سوھتی نے ہولے سے اینات میں سر ہالنا۔۔۔‬

‫اب وہ بیبوں نازار سے تھوڑا سا راشن لیتے کے لتے اشی طرف تکل گتے۔۔۔۔‬

‫اس وفت وہ ا یتے محصوص حفیہ قل نٹ میں موجود تھے۔‬

‫سر۔۔۔۔ اس میں وہ تمام ڈبینلیز موجود ہیں جو ہمیں رنڈ کے دوران ملیں‬
‫تھیں۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 49‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫غمر نے قانلز کو سا متے میز یر رکھتے ہونے کہا۔‬

‫سر اس میں اسلجے اور ڈرگز کی تمام معلومات سامل ہیں‬

‫کہ وہ نہ اسلحہ اور ڈرگز کہاں سے کہاں نک کن لوگوں کو سنالنی کر خکے ہیں۔‬

‫اتچ نٹ صالح نے کہا۔۔۔۔‬

‫سب سامان جوضنط کنا گنا ہے وہ کہاں ہے؟‬

‫اس کی تھاری گھمییر رعب دار آواز گوتجی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 50‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫سر وہ بپسمی نٹ میں تحقاظت موجود ہے۔‬

‫اتچ نٹ نارسا نے ینانا۔۔۔۔‬

‫ہہم۔۔۔۔۔ُگڈ۔۔۔۔‬

‫نہ اتھی کامنانی کی طرف ہمارا پہال قدم تھا اس میں ح نت‬

‫خاصل کرنے کے لتے ہمیں اسے خڑ سے اکھاڑنا ہو گا۔۔۔۔۔‬

‫اس مشن میں کامنانی خاصل کرنے کے لتے خاہے ہمیں ایتی‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 51‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫خان تھی فرنان کرنی یڑی نو ہم ییچھے پہیں ہپیں گے۔۔۔۔‬

‫نس سر !ان بیبوں نے خزنہ جب الوطتی سے سرساری سے لیریز نلند آواز سے‬
‫کہا۔۔۔‬

‫ہم آپ کو مانوس پہیں کریں گے۔۔۔۔‬

‫ح نف اس کے لتے ہم ہر طرح کی فرنانی د یتے کے لتے ینار ہیں۔اس ملک کے‬


‫ہر دسمن کواس کے اتچام نک پہیچانا ہی ہمارا غزم ہے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 52‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اس نے صالح اور غمر کے خذنے یر ان کے سانوں یر ہاتھ رکھ کر ان کے خذنے‬
‫یر اپہیں تھنکی دی۔‬

‫کیپین کے سا متے یڑا فون رنگ ہوا۔۔۔۔‬

‫نو وہ اس کی طرف م بوجہ ہوا فون اتھا کر کان سے لگانا۔۔۔‬


‫حند دعاییہ کلمات کے تعد مشن کی تمام یر ڈبینلیز ان کے گوش گزار کر دیں۔‬

‫‪Ok Captain John Report to the Headquarter‬‬

‫خکمیہ آواز شن کر اس نے مودنانہ انداز میں کہا۔‬


‫‪Roger Sir.‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 53‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫کل ہمیں ہنڈ کواریر خا کر رنورٹ کرنی ہے اس کے لتے ہمیں صیح خلدی تکلنا ہو‬
‫گا۔‬

‫آپ سب ا یتے رومز میں خا کر آرام کریں۔‬


‫اس کی انک آواز یر سب ا یتے ا یتے کمروں میں خلے گتے۔۔۔۔‬

‫*****‬
‫شہرنار جوہدری کی پہن درمکبون ی بوگی کا داغ لگتے ہی‬

‫جونلی وانس آ خکی تھی۔اس کے ساتھ اس کی بیتی نور تھی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 54‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫س‬
‫در مکبون سنگھار میز کے سا متے کھڑی ا یتے نال لچھا رہی تھی کہ اخانک دروازہ کھول‬
‫کر نور اندر آنی۔۔۔‬

‫اماں میں کہے دے رہی ہوں سادی کروں گی نو صرف عالم سے۔۔۔۔۔‬

‫آپ کو کسی تھی طرح میری سادی اشی سے کروانی ہو گی۔۔۔۔۔‬

‫ایتی آواز آہسیہ رکھو دنواروں کے تھی کان ہونے ہیں۔‬

‫اپہوں نے سنگھار میز یر یرش زور سے ییچتے ہونے کہا۔۔۔۔‬

‫جیردار !جو اس آوارہ عالم کا نام ا یتے میہ سے تکال۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 55‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫سالوں سے ڈیرے یر تھنکنا رہنا ہے۔۔۔‬

‫آ خانا ہے میہ اتھا کر ا یتے ناپ کو ملتے کبھی کبھار۔۔۔‬

‫ہم جونلی والوں کو نو وہ میہ لگانا تھی نسند پہیں کرنا۔۔۔‬

‫ییہ پہیں کنا کرنا ہے؟کپسا کردار ہے اس کا؟‬

‫تم خلی ہو اس کے ساتھ ساری زندگی کا سودا کرنے۔۔۔۔‬

‫اور سب سے یڑی نات وہ انک ونی کا بینا ہے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 56‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اس کا اس گھر میں کونی مقام پہیں۔۔‬

‫میں نے تمہارے لتے کچھ اور سوخا ہے۔۔۔۔‬

‫نور نے الچھن میں مینال ہونے ان کی نوری نات یر عور کنا۔۔۔۔‬

‫میں خاہتی ہوں کہ تمہاری سادی میرے جھونے تھانی دلور کے بیتے سعد سے ہو‬
‫خانے۔۔۔‬

‫سعد کا نام شن کر وہ ندک کر ییچھے ہونی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 57‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫سعد۔۔۔۔۔واہ ۔۔۔اماں اس کے عالوہ کونی اور پہیں مال آپ کو میرے لتے۔۔۔۔‬

‫میں آخری نار کہہ رہی ہوں آپ کو سادی کروں گی نو صرف‬

‫وصرف عالم سے ورنہ کسی سے تھی پہیں۔۔۔‬

‫اس نے یڑخ کر جواب دنا۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫نہ میری ہی نے خا ڈھنل اور کھلی جھوٹ کا بییحہ ہے جو نو میرے سر یر خڑھ کر‬
‫ناچ رہی ہے۔‬

‫اپہوں نے پیز آواز میں کہا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 58‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫گ‬ ‫ک‬ ‫ت‬ ‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬


‫مگر وہ ان کی نات یر کان دھرے ینا پیر تی ہونی وہاں سے ناہر ل تی۔۔۔۔‬
‫*****‬
‫اعنان !نہ مت تھولو کہ میری بیتی غروج کا تچین سے ہی تم سے تکاح ہو حکا‬
‫ہے۔‬

‫اس کی چجی قایزہ نے غصے سے کہا۔‬

‫سب خاینا ہوں ا جھے سے۔۔۔۔‬

‫اب اس نات کا مظلب ؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 59‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اس نے ایرو احکا کر ینکھے لہجے میں کہا‬

‫میری نات کان کھول کر شن لو۔۔۔۔‬

‫مچھے پہلے تھی تمہاری عیر لڑک بوں کے ساتھ ساری خرکات کے نارے میں ییہ خال‬
‫ہے ۔۔۔‬

‫اگر اب تم نےگاوں میں کسی تھی لڑکی کے ساتھ کونی تھی زلنل خرکت کرنے کی‬
‫کوشش کی نا نو وہ تمہارا میری بیتی کے ساتھ تکاح کا آخری دن ہوگا۔۔۔۔‬

‫انسا ونسا کچھ کنا نا نو مچھ سے یرا کونی نا ہو گا۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 60‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫پہلے ہی غروج کے سا متے پہت سے یردے ڈال خکی ہوں تمہاری خرک بوں یر اب‬
‫مزند پہیں۔۔۔‬

‫تمہیں گدی یر داماد سمچھ کر یبھانا خایتی ہوں نو‬

‫تمہاری خرکپیں سب یر ظاہر کر کہ تمہیں گدی سے ییجے‬

‫انارنے میں تھی مچھے انک منٹ لگے گا۔۔۔‬

‫اپہوں نے اتگل بوں کو مال کر حنکی تچانی ا نسے اناروں گی تمہیں۔۔۔۔‬

‫اپہوں نے پیز آواز میں اسے وارن کنا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 61‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫ُ‬
‫جس نے جو اکھاڑنا ہے اکھاڑ لے۔۔۔۔۔‬

‫ہیہہ۔۔۔۔۔۔وہ غصے میں سر جھنکنا وہاں سے خال گنا۔۔۔۔‬

‫انک نو جوری اویر سے سنیہ زوری۔۔۔۔۔‬

‫اور وہ اس کی اکڑ یر نس عور کرنی ہی رہ گپیں۔۔۔۔‬


‫*****‬
‫انک گھنا ویران ح نگل جس میں ہر راہ خار دار اور اس میں‬

‫تھنکتی ہونی ییہا لڑکی‪،‬تھا گتے کی کوشش میں ہر کای بوں‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 62‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫تھری راہ اس کے نازک ناؤں کو زجمی کر رہی تھی۔‬

‫چہرہ جھنانے جپسے وہ کسی درندے سے تچ کر تھاگ رہی‬

‫ل‬ ‫ن‬ ‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬


‫تھی۔اس نے ھے مڑ کر د کھا نو وہ نوری طرح ہو لہان ھی۔‬
‫ت‬

‫اس نے مدد کے لتے اینا جون سے لبھڑا ہواہاتھ اس کے آگے یڑھانا۔۔۔‬

‫وہ اسے دنکھ جود کو پہت نے نس محشوس کر رہا تھا۔۔۔‬


‫ل‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی ن‬
‫اس نے ج ھٹ سے ا تی آ یں ھو یں۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 63‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اس کا جسم اس وفت نسیتے سے نوری طرح سرانور ہو حکا تھا۔‬

‫اتھی تھوڑی دیر پہلے ہی اس کی آنکھ لگی تھی۔‬

‫اس نے گھڑی یر تظر ڈالی۔اس وفت رات کے ‪ 2‬تج رہے تھے۔‬

‫کچھ سالوں سے اسے ا نسے ہی جواب آرہے تھے۔‬

‫اب نو وہ ان سب کا عادی ہو حکا تھا۔۔۔۔‬


‫*******‬

‫زنان جودھری کی غمر صرف ‪20‬سال تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 64‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫جو مییرک تعد نوپہی قارغ گھومنا صرف عناسناں کرنا۔‬

‫زنان ایتی ح نپ میں بیبھا نوپہی گاؤں کے خکر لگا رہا تھا۔‬

‫سوھتی جو علی کو لے کر نگڈنڈنوں سے ہونی ہونی اب کجی سڑک یر آخکی تھی۔۔۔۔‬

‫سر یر ہمپشہ کی طرح کالی خادر اوڑھے ا یتے وجود کو ا جھے سے جھنانے ہونے تھی۔‬

‫کالی خادر سے اس نے ا یتے آدھے چہرے کو ڈھایپ رکھا تھا۔‬

‫ت‬ ‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬


‫نس اس کی آ یں ہی ظر آ رہی یں۔وہ ھر خانے والے را ستے یر گامزن ھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 65‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫کالی خادر والی لڑکی کے ناؤں میں جو حنل تھی اس یر‬

‫موجود جمکتےہونے نگوں یر سورج کی سعاعیں م نعکس ہو‬

‫کر ح نپ کی سپسے یر یڑیں۔۔۔۔‬

‫‪....‬نو زنان جوہدری اس کی طرف م بوجہ ہوا‬

‫ح نپ کا دروازہ کھول کر انک ہی جست میں جھالنگ لگا کر ییجے ایرا۔۔۔‬

‫اسظرح ییجے ایرنے سے خاروں طرف دھول اڑی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 66‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اس کے فریب جودھرنوں کی ح نپ کے نایروں کی خڑ خڑاہٹ‬

‫کی آواز آنی نو وہ ندک کر ییچھے ہونی۔۔۔‬

‫وہ جودھرنوں کے لڑکے کو سا متےدنکھ کر اینا تقاب درست کرنی وہاں سے خانے‬
‫کے لتے مڑی۔۔۔۔‬

‫اس سے پہلے کہ وہ اس سے دور ہونی۔۔۔‬

‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫اس نے اس کا ہاتھ تھام کر ایتی طرف یچ لنا۔۔۔‬
‫اور اسے خانے سے روکا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 67‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اور اس کا سر نا ناؤں خایزہ لنا۔۔۔‬

‫سفند مندے کی طرح ناؤں۔۔۔جو کالی حنل میں مفند تھے۔‬

‫نازک سرانا اور تھر چہرے نک پہیچا نو تھوری کاتچ جپسی‬

‫ت‬ ‫غ‬ ‫ک‬‫ن‬


‫آ ھیں جو اس وفت صے سے اتگارے کی مایند دہک رہی ھیں۔‬

‫زلنل انسان جھوڑو میرا ہاتھ۔۔۔۔‬

‫اس نے جھنکے سے اس کی گرفت میں سے اینا ہاتھ تکال۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 68‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫وہ نو اس کی دندہ دلیری اور زنان کے جوہر یر جیران ہوا۔۔۔۔‬

‫طیزنہ انداز میں مسکرانے ہونے اس کے ارد گرد گھو متے لگا۔۔۔‬

‫آج نو لگنا ہے گاؤں کی کسی سیرنی سے نال یڑا ہے۔۔۔‬

‫ہہم۔۔۔اجھی نات ہے کمزور ‪ ،‬رونی اور یڑیتی ہونی غزت کی‬

‫تھنک مانگتی ہونی لڑک بوں سے نو میں اب ینگ آ حکا ہوں ۔۔۔۔‬

‫آج جو ڑ یرایر کا مال ہے ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 69‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫مزا آنے گا"۔۔۔۔۔"‬

‫آنی خلو پہاں سے۔۔۔۔ علی نےہاتھ ت ھام کر خلتے کے لتے کہا۔۔۔‬

‫خل ہٹ۔۔۔۔۔اس نے اس کے دس سالہ جھونے تھانی کو دھکا‬

‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬
‫دے کر ھے کنا جو اس وفت اس کے ساتھ تھا۔۔۔۔‬

‫جیردار !جودھری۔۔۔۔‬

‫اس نے ا یتے جھونے تھانی کو گرنے سے تچا کر اتگلی سے اسے وارن کنا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 70‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫واہ میری سیرنی ۔۔۔پیرے جشن کو خراج بپش کرنا نواب مچھ یر فرض ہو گنا ہے۔۔‬

‫اس نے اسے کمر سے نکڑ کر ح نپ کے ساتھ لگانا اور ہوس‬

‫زدہ تظریں اس کے نازک وجود یر گاڑیں۔۔۔‬

‫اسے نو اس کی اس خرکت یر ا یتے ین ندن میں آگ لگتی ہونی محشوس ہونی۔۔۔‬

‫ا یتے گھر کی عورنوں کی غزت ہے ناقی سب گوست کی دکان ؟‬

‫جب جی خاہا تھوکےکبوں کی طرح ان یر جھنٹ یڑے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 71‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫جونلی خا کر ایتی ماں پہبوں کو خراج تحش۔۔‬

‫نہ کہتے ہیں اس نے انک زور دار طماتحہ اس کے میہ یر خڑدنا ۔۔۔۔‬
‫دو نکے کی جھوری پیری ایتی ہمت کے زنان جوہدری یر ہاتھ اتھانے۔۔۔۔‬

‫آج پیری اس دو کوڑی کی غزت کو خاک میں نا مال دنا نو‬

‫میرا نام تھی زمان جوہدری پہیں۔۔۔۔وہ خال کر نول۔۔۔‬

‫میں نو تھر کی دو کوڑی کی ہوں نو‪ ،‬نو وہ تھی پہیں۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 72‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬
‫زنان جودھری نے ا یتے انک ہاتھ سے اس کے سر سے خادر یچ کر دور‬
‫تھینکی۔۔۔‬

‫ناپ دادا کے بپشوں یر عناشی کرنے والے گھینا انسان۔۔۔۔‬

‫نے عیرت نے عیرت ہی رہنا ہے خاہے اسے کینا ہی رییہ ک بوں نہ مل‬
‫خانے۔۔۔۔‬

‫جس کی حصلت میں کمینگی میں ہو وہ کبھی پہیں سدھر سکنا۔۔۔۔‬

‫نہ کہہ کر وہ اس کے غصے کو مزند ہوا دے گتی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 73‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نہ نات نانوت میں آخری کنل تھو کتے کے یرایر ہونی۔۔۔۔‬

‫وہ اس کے دونوں ہاتھوں کو قانو کتے اس کے چہرے یر جھکا۔۔۔۔۔‬

‫علی جو کب سے نہ سب ہونا دنکھ رہا تھا۔۔۔۔‬

‫جود یر قانو نہ رکھ سکا اور ناس یڑی ہونی ای نٹ اتھا کر نوری‬

‫فوت سے زنان جودھری کی طرف ت ھینکی۔۔۔۔‬

‫ناکہ وہ اس کی پہن کو جھوڑ دے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 74‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫******‬

‫زنان جودھری ا یتے اویر ہونے اس جملے کی ناب نا لنے ہونے لڑکھڑانے ہونے‬
‫قدموں سے ییجے گرا۔۔۔۔‬

‫اس کے سر سے جون کی دھارناں تکلتے لگیں۔۔۔‬

‫حند لمچوں میں اس کا وجود جون سے یر پیر ہو گنا۔۔۔۔‬

‫علی نے خا کر سوھتی کی خادر اتھانی اور اسے دی۔۔۔۔‬

‫سوھتی فق تگاہوں سے زنان جودھری کو دنکھ رہی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 75‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫جس کی کھلی آنکھوں میں زندگی کا خراغ تچھ حکا تھا۔‬

‫اس کی زندگی میں انک انسااتچانا طوقان آنے وال تھا‬

‫جو اس کا سب کچھ پہا کر لے خانے وال تھا۔۔۔۔‬


‫*****‬
‫ح نف ناقی مسیز کی طرح اس مشن کو تھی‬

‫ہم نورا کرکے رہیں گے ۔۔خاہے اس کے لتے جینا‬

‫تھی وفت لگے ہمیں ہمارے مقصد کو نورا کرنے سے کونی پہیں روک سکنا ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 76‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫مچھےمیری یبم کی اتچپپس اور ان کی‬

‫صالجیبوں یر نورا اعبماد ہے نہ کہتے ہونے‬

‫جون کی آنکھوں میں جمک تھی جو کرنل‬

‫اسد ناجوہ سے جھتی نہ رہ سکی۔۔۔۔‬

‫آپ کو اس مشن کو نورا کرنے کے لتے کسی‬

‫تھی قسم کی مدد کی صرورت ہو نو آپ ہنڈ‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 77‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫کواریر سے راتطہ کر سکتے ہیں اور آپ کو وہ‬

‫قل نٹ تھی خلد سے خلد خالی کرنا ہوگا‬

‫ک بونکہ وہ خگہ اب حظرے سے خالی پہیں ۔ہنڈ کوایر نےآپ‬

‫کا تھکانہ ندل دنا ہے ۔ اپہوں اس یتی خگہ کی معلومات اپہیں دی۔۔۔‬
‫******‬
‫افقف کب نک یندل خلنا ہو گا تچھلے آدھے گھیتے سے اس کجی آنادی میں لتے گھوم‬
‫‪ ...‬رہے‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 78‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫صالح اور نارسا وہاں سے تکل کر سڑک یر یندل خل رہے تھے ‪..‬جب نارسا نے‬
‫‪ ..‬سوال کنا تھا‬

‫ُ‬
‫‪...‬صالح نے نارساکو گھور کر دنکھا تھا‬

‫تم نے جود کو پہت خالک سمچھ رکھا ہے‬

‫ت‬ ‫ی‬ ‫ُ‬


‫مجیرمہ شہروزخان کے یندے یچھے ہیں روز فپپش کرنے کہاں خانے ہی ہم۔‬
‫‪ ...‬کراۓ یر گھر لنا ہوا وہی لنکر خا رہا ہوں‬

‫گہری رات کے پہر وہاں سے تچھلے را س تے تکلیں گے ‪...‬ک بوں کہ شہروز خان کے‬
‫‪....‬مظانق ہماراپہی گھر ہے‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 79‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫‪...‬میں نہ پہیں کہہ رہی ایتی ناگل پہیں ہوں مچھے ییہ ہے سب‬

‫‪...‬نارسا غصے سے یڑیڑانی تھی ‪..‬صالح کے چہرے یر طیزا ہپسی آنی تھی‬
‫رات گتے وہ یتے گھر آ گتے۔۔۔۔‬

‫میں نہ کہہ رہی ناس تھی نو لے سکتے تھے نہ گھر ایتی دور لیتے کی کنا صرورت تھی‬
‫ھ‬ ‫م‬ ‫ت‬
‫‪ ...‬یں‬

‫ن‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ج‬ ‫گ ُ‬


‫اجھا آگنا ھر ا لو مت زنادہ اندر آخاؤ ‪...‬دروازے کو ھو لتے نارسا کا ہاتھ کڑنے صالح‬
‫‪...‬نے کہا تھا اورساتھ ہی گھر کے اندر داخل ہوا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 80‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫م‬ ‫گ‬ ‫ف‬ ‫س ُ‬ ‫ف‬ ‫ُ‬
‫ا قف پیرا کر ا قف میرے پیر تھک گتے ‪ ...‬یتے ھر یں آنے ہی نارسا نے‬
‫‪ ...‬یرفعے سے آزادی لی تھی اور کمرے میں آنے ہی نسیر یر ل نٹ گئ تھی‬

‫‪.....‬نارسا‬

‫نسیرکے ناس کھڑے ہو کر صالح نے نارساکو تکارا تھا مگر نارسا کی تھکاوٹ چہرے‬
‫‪...‬سے یڑھ کر نسیر یر بیبھتے وہ نارسا کے نالوں میں اتگلناں ت ھیرنے لگا تھا‬

‫تمھیں ییہ ہے صالح سر جون ہم سے پہت کام کروانے ہیں ‪...‬میں تھک خانی‬
‫ت‬ ‫س‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫‪..‬ہوں ‪...‬آ یں یند کتے کون محشوس کرنے نارسا‪ ،‬صالح سے مچاظب ہونی ھی‬

‫‪...‬صالح کے ل بوں نہ مسکراہٹ آنی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 81‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫‪ ...‬نو تھر خلدی سے سیناناس کرنےہیں نہ شہروز خان کا‬

‫م‬ ‫ُ‬ ‫ن‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬


‫‪...‬آ یں ھولے صالح کے ہاتھ کڑنے نارسا نے اکناۓ انداز یں اس سے کہا ت ھا‬

‫‪...‬صالح نے نسیر یر لپیتے نارسا کو ا یتے نازوؤں کے حصار میں تھرنا خاہا تھا‬

‫نہ کس جوشی میں ؟ دور ہ بو۔۔۔‬

‫نارسا نے اسے دھکا دنا۔۔۔۔‬

‫تم سے ینار سے نات کنا کر لی تم نو سر نہ خڑھ گتے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 82‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫مونی نوند والے اتچ نٹ۔۔۔‬

‫اس نے صالح کے تھوڑے سے ناہر تکلے ہونے ی نٹ کو نسانہ ینانا۔۔۔‬

‫اونے سوکھی لکڑی۔۔۔‬


‫زنادہ ین مت۔۔۔۔‬

‫صالح نے تھی اس کی سماریپپس کو نسانہ ینانا۔۔۔ میں نو نس۔۔۔‬

‫اجھا جھوڑو نار۔۔۔۔‬

‫‪...‬و نسےنہ کام ایتی خلدی پہیں ہونے میری خان تم نو اتھی سے تھک گئ‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 83‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫‪...‬ہمیں صرف اسکا سیناناس ہی پہیں کرنا‪.‬کتی کالے دندھوں کے ی بوت خا ہتے‬

‫‪....‬جو شہروز خان نے کسی حفنا خگہ جھنا ر کھے‬


‫‪ ..‬ساند اس وہ ہمیں ی بوت خلد ہی مل خابیں‬

‫نہ خان کس کو نول ؟اس نے اتھ کر اس کے ی نٹ میں زوردار ییچ مارا۔۔۔‬

‫وہ ییچھے ہوا۔۔۔‬

‫اس نے کلمہ سکر ادا کنا۔سکر ہے اندر آنے ہونے غمر نے پہیں دنکھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 84‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اوہ ہاۓ !نانس کی پہن کپسی ہو؟ ‪....‬گھر میں داخل ہونے ہی غمر نے نارسا کو‬
‫تُکارا کر اس کی لمتی ہای نٹ یر جوٹ کی۔‬

‫‪...‬ایتی اوقات میں رہو ‪..‬تمھارے سا متے اس وفت کیپین نارسا ہے تچ کر‬

‫ُ‬
‫گھور کر کہتے نارسا ‪،‬نے غمر کو دھمکی دی جو اندر کچن میں یڑھ رہا تھا اور غمر کے‬
‫‪....‬ساتھ صالح کے ہوی بوں یر تھی ہپسی آنی تھی‬

‫جون تھی غمر کے ییچھے ییچھےاندر آنا ۔۔۔‬


‫کچھ دیر کے تعد۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 85‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫صالح لے آؤ کھانا اب ‪..‬پہت تھوک لگی ہے ‪...‬کھانے کا ای نظار کرنے غمر نے‬
‫‪..‬صالح کو آواز لگانی تھی‬

‫‪ ....‬لو جی مہمانوں خاصر ہے میحر صالح کے ہاتھوں کی خکن کڑاھی‬

‫‪....‬تعد میں اینا تعارف کروا لینا ادھر نکڑاؤ ایتی تھوک لگی‬

‫ت‬ ‫ُ‬
‫نارسا نے جھٹ سے ا ھ تے غمرکی نات نو کتے‪,‬یرے صالح کے ہاتھ سے لنا تھا‪..‬اور‬
‫‪ ...‬کیپین جون کے آگے رکھ تے کھانا تھی سروع کر دنا تھا‬

‫‪...‬غمر نے تفی میں گردن ہالۓ خاموشی سے کھانا کھانے میں اک نقا کنا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 86‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫‪....‬و نسے مونی نوند والے کھانا تم پہت مزے کا ینانے ہو‬

‫تمہاری ی بوی کے عپش ہوں گے قسم سے ‪....‬کھانا کھانے نارسا نے صالح کو کہا‬
‫‪...‬تھا‬

‫اب انسی تھی پہیں نات کھانا نو غمر کو تھی ینانا آنا ‪..‬اور مچھے تھی ‪..‬اب ہر انک کی‬
‫‪....‬قسمت میری طرح تھونی پہیں ہونی‬

‫ُ‬
‫‪...‬صالح نے گھور کر غمر کو دنکھا تھا‬
‫جو اس کا مذاق ینا رہا تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 87‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ُ‬
‫کنا مظلب ہے تمھارا ‪...‬فورک کو صالح کے چہرے کے سا متے کرنے نارسا نے گھور‬
‫‪...‬کر نوجھا تھا‬

‫ہ‬ ‫پ‬ ‫ھ‬ ‫م‬ ‫ت‬


‫‪ ...‬میرا مظلب انسا ہو سکنا نہ میرے والی کو کھانا ینانا آنا ہو یں یں آنا نہ‬

‫‪....‬ایتی اوقات میں ‪..‬نہ نہ ہو تمھاری والی کو خلنا نولنا تھی نہ آنا ہو‬

‫‪ .‬نونہ کرو ‪....‬صالح نے سوچ کر کانوں کو ہاتھ لگاۓ تھے‬

‫‪ ...‬تم دونوں جپ کر کہ کھانا کھاؤ ‪...‬آواز نہ آۓ مچھے‬

‫جون کی غصنلی آواز نے سب کو جپ کروا دنا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 88‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫ک‬ ‫ن‬
‫‪ ..‬سر نہ ہونے نو میں د ھتی تچھے‬

‫‪..‬میہ میں یڑیڑانے نارسا کھانے میں مصروف ہو گئ تھی‬


‫****‬
‫ہ‬ ‫پ‬
‫جونلی میں جب زنان جودھری کی لش یجی نو کہرام مچ گنا۔۔۔۔‬

‫جونلی میں اس وفت سوگ کا سماں تھا۔‬

‫جونلی میں ہر فرد اس اخانک جوان موت یر ماتم کناں تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 89‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫شہرنار جوہدری نو نس آج ا یتے بیتے کو اس خالت میں دنکھ کر نالکل ہی ڈھ گ تے‬
‫تھے۔‬

‫وہ نہ صدمہ یرداست نہ کر نانے۔۔۔۔‬

‫اور وہنل جییر یر بیبھے ہونے ہی نے ہوش ہو گتے۔۔۔۔۔‬

‫اعنان جوہدری نے ا یتے لڈلے تھانی کی جوان م نت کو کندھا د یتے ہونے ا یتے دل‬
‫میں ندلے کا تکا عہد کنا۔‬
‫****‬

‫اس وا فعے کو بیتے انک ہفیہ گزر حکا تھا ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 90‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫شہرنار جوہدری کی عاللت کے تعد گاؤں کی ہر طرح کی زمہ داری اعنان جودھری یر‬
‫تھی۔‬

‫گاؤں کا ہر ف نصلہ وہی کرنا تھا۔‬

‫زنان کی موت کی تقصنالت اسے معلوم ہو خکیں تھیں۔‬

‫آج گاؤں میں ییچایت لگتی تھی۔۔۔۔‬

‫آس ناس کے گاؤں کے تھی سب معییر لوگ اس میں سامل تھے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 91‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫جس مندان میں ییچایت لگتے والی تھی اب وہاں پہیچ خکے تھے۔‬

‫نس جوہدری اعنان کے آنے کا ای نظار ت ھا۔‬

‫کچھ ہی دیر میں اعنان جوھدری کی ح نپ اور اس کی‬

‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ف‬ ‫ت‬ ‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬


‫ح نپ کے ھے خار اور گاڑناں ھی جواس کے مچا ظوں کی یں۔‬

‫وہ تھی دھول اڑانی ہوبیں رکیں نو اعنان جودھری ناہر تکل‬

‫کر ان سب کے درمنان آنا اس کے ییچھے ییچھے اس کے‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 92‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫آدمی تھی تھے حیہوں نے یڑی یڑی راتقلز سانوں یر پہن رکھی ت ھیں۔‬

‫نہ مزارع اس قانل ہو گتے ہیں کہ جوہدرنوں یر ہاتھ ڈالیں۔‬

‫میں ان کم بوں کی نسل ہی حبم کردوں گا میرے دل میں‬

‫لگی آگ یب نک پہیں تچھے گی جب نک میں ا یتے تھانی کا جون پہا نا لے‬


‫لوں۔۔۔۔‬

‫اب جون کا ندلہ جون سے خا ہتے مچھے۔۔۔۔۔‬

‫اس نے نلند آواز میں اینا مدعا ینان کنا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 93‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫زاہدہ ‪،‬سوھتی اور علی تھی جو اس تھیڑ میں سامل تھے۔۔۔۔‬

‫اعنان جودھری کی مانگ شن کر یڑپ ا تھے۔۔۔۔‬

‫زاہدہ تھاگتی ہونی آنی اور اعنان جودھری کے قدموں میں گرنے ہونے گرنہ و زاری‬
‫کرنے لگی۔۔۔‬

‫رجم سابیں ۔۔رجم۔۔۔‬

‫میرا بیتے یر رجم کریں۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 94‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اعنان جودھری نے لت مار کر اسے دور تھی نکا۔۔۔۔۔‬

‫مچھے ا یتے تھانی کا ندلہ خا ہتے۔۔۔۔‬

‫وہ شجت ی نفر سے دھاڑا۔۔۔۔۔‬

‫جودھری صاجب آپ جون پہا کا ندلہ زر نا زن سے تھی لے‬

‫سکتے ہیں وہاں موجود انک معییر شحص نے رانے دی۔۔۔۔‬

‫اس یڑھنا کے ناس زر نو ہے پہیں ہاں زن کے نارے میں سوخا خا سکنا ہے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 95‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اعنان جودھری نے کروفر زدہ لہجے میں کہا۔۔۔‬

‫زاہدہ کے نو نہ نات شن کر ہاتھ ناؤں ہی تھول گتے۔۔۔۔‬

‫اس یڑھنا سے نوجھ لو ا یتے بیتے کی خان دے گی نا بیتی؟؟؟؟‬

‫اعنان جودھری نے سب کو مچاظب کرنے ہونے کہا۔۔۔۔‬

‫زاہدہ اور سوھتی نے انک دوسرے کو ڈنڈنانی تظروں سے دنکھا۔۔۔۔‬

‫اماں ۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 96‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اس نے لہجے میں یڑپ لتے اپہیں تکارا۔۔۔۔۔‬

‫نہ سب میری وجہ سے ہوا ہے۔اماں آپ مچھے خانے دیں۔۔۔۔‬


‫علی کا حنال رکھتے گا۔۔۔۔‬

‫اگر زندگی رہی نو صرور ملوں گی۔‬

‫ن‬
‫ھنا آج سے پیرا ا ک ہی بینا تھا۔۔۔‬ ‫مچ‬ ‫س‬

‫اس کے لہجے میں نونے ہونے کاتچ کی شی جھنک تھی۔۔۔۔‬

‫پہیں۔۔۔۔سوھتی۔۔۔نہ وجسی لوگ خانے پیرے ساتھ کپسا سلوک کریں۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 97‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫نہ لوگ میری خان ک بوں پہیں لے لیتے تم دونوں کے ندلے۔۔۔۔‬

‫آنشو مسلسل ان دونوں کی آنکھوں سے پہہ رہے تھے۔۔۔۔‬


‫گاڑی میں یبھاؤ اسے۔۔۔۔‬

‫اعنان جودھری نے سوھتی کی طرف اسارہ کرنے ہونے ا یتے آدم بوں سے‬
‫کہا۔۔۔۔۔‬

‫مگر سابیں۔۔۔۔۔‬

‫وہاں موجود اشچاص میں سے انک نے کچھ کہنا خاہا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 98‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اعنان جودھری جو خارہا تھا ییچھے مڑا ۔۔۔‬

‫اس نے ایرو آحکا کر اس کی طرف دنکھا۔۔۔‬

‫جپسے کہہ رہا ہو نولو کنا کہنا خا ہتے ہو۔۔۔۔‬

‫آپ ونی کو تعیر تکاح کے کپسے لے خا سکتے ہیں ؟۔۔۔۔‬

‫اس کی نات یر اعنان جودھری کے ییچھے کھڑے گن مین نے یندوق اس آدمی کے‬
‫سر یر نانی۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 99‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اعنان جودھری نے ہاتھ کے اسارے سے اسے انسا کچھ کرنے سے م نع کنا۔۔۔۔‬

‫میں ا یتے ناپ کے تقش قدم یر پہیں خلوں گا جپسے اس نے سالوں پہلے ونی سے‬
‫تکاح کر اسے گھر میں مقام دنا۔۔۔۔‬

‫میں ا یتے دادا کی سالوں پہلے کی گتی جواہش یر غمل کروں گا۔۔۔۔‬

‫تعیر تکاح کہ ونی کو ایتی ظافت کے نل یر پہاں سے لے کر خاؤں گا ۔۔۔۔‬

‫جس میں ہمت ہے روک کہ دکھانے مچھے۔۔۔۔۔‬

‫گھمنڈ سے کہتے ہونے وہ ایتی ح نپ کی طرف مڑا۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 100‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫زاہدہ ایتی بیتی سوھتی کے گلے لگ کر تھوٹ تھوٹ کر رو دی۔۔۔۔۔‬

‫علی تھی اس کے گلے لگا۔۔۔۔‬

‫مچھے معاف کردے د ینا آنی نہ سب میری وجہ سے ہو رہا ہے۔۔۔۔‬

‫نہ کہتے ہی وہ سوھتی کے ساتھ لگا۔۔۔۔۔‬

‫وہ بیبوں انک دوسرے سے لیتے نوں رو رہے تھے جپسے وہاں نازہ نازہ کونی مرگ‬
‫ہونی ہو۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 101‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ہاں موت ہی نو ہونی تھی انک ر ستے کی۔‬

‫آپ قکر نا کرنا اماں آپ ایتی بیتی کو ا جھے سے خایتی ہیں کہ وہ ایتی غزت کی‬
‫حقاظت جود کر سکتی ہے۔۔۔۔‬

‫یر خدوں نک عورت دے نال کسے مصبوط محرم مرد ساتھ نا ہونے اوہ کدی محقوظ‬
‫یپیں ہو سکدی۔‬

‫یر جب نک عورت کے ساتھ کسی مظ بوط محرم مرد کا ساتھ نا ہو وہ کبھی محقوط(‬
‫)پہیں ہو سکتی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 102‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫عورت حتی وی مصبوط ہونے اوہ بوں ایتی حقاظت لتی مرد دا شہارا صرور لینا بیندا‬
‫اے۔‬

‫عورت جیتی تھی مصبوط ک بوں نا ہو اسے ایتی حقاظت کے لتے مرد کا شہرا صرور(‬
‫)لینا یڑنا ہے‬

‫اپہوں نے سوھتی کو ساتھ لگانے ہونے اس کے سر یر سقفت سے ا یتے لب‬


‫ر کھے۔۔۔۔‬

‫وہ لوگ اشی کے ای نظار میں تھے اس کے سر یر راتقل لتے کھڑے اس کے خلتے‬
‫کا ای نظار کر رہے تھے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 103‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ُ‬
‫میں کچھ یپیں کرسکدی پیرے لتی۔اشی غریب نے ماڑے لوگ اییہاں احناں زاناں‬
‫نال ک بویں پیڑ یتے۔۔۔‬

‫میں کچھ پہیں کر سکی تمہارے لتے۔ہم غریب غرناء لوگ ہیں ان اوتجی زات(‬
‫والوں سے کپسے بیپیں)۔۔۔‬

‫ی‬‫پ‬ ‫ھ‬ ‫گ‬


‫دو دنو قامت جسامت کے ناڈی گارڈ سوھتی کو نازو سے تے ہونے گاڑی کی طرف‬
‫س‬
‫لے خانے لگے۔۔۔‬

‫مگر اس کی زور دار آواز نے اپہیں ر کتے یر مچبور کر دنا۔۔۔۔‬

‫جھوڑ دو مچھے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 104‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اس نے ان کی گرفت سے ا یتے نازو ج ھڑوانے۔۔۔۔۔‬

‫رب سوہنا فرماندار اے۔۔۔۔‬

‫خدوں کونی پیرے نے ظلم کرے"‬


‫نوں میرے ای نقام نے راضی ہو خا‬
‫"ک بونکہ میرا ای نقام پیرے ای نقام نوں پہیر اے۔‬

‫اس کی نہ نات شن کر مچمے میں موجود لوگ جیران رہ گتے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 105‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫کہ ایتی یڑی مصی نت میں ا یتے صیر اور پہادری کا مظاہرہ کر رہی ہے نہ کم غمر‬
‫لڑکی۔‬

‫میں جود خاؤں گی ۔۔۔۔۔‬

‫وہ نوری سان سے خلتی ہونی گاڑی کی طرف یڑھی۔۔۔۔‬

‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ن‬


‫زاہدہ اور علی اسے یب نک خانا د تے رہے جب ک ان کی دھول اڑانی گاڑی نے‬
‫ان کی آنکھوں میں حبھن شی نا تھر دی۔۔۔۔‬

‫میر یتے د ھتے بیبوں اّللٰ دی امان وچ دنا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 106‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫سب سے یڑا صدمہ اعنان کے لتے تھا۔‬

‫جس کا لڈل تھانی اس سے تچھڑا تھا۔اس کے ینا جینا مچال تھا۔ جسے نے درد موت‬
‫تگل خکی تھی۔‬

‫تچھے ینا تھا نا کہ تچھ میں خان نسی ہے میری۔۔۔وانس آخا ا یتے لل کے ناس وانس‬
‫آخا۔۔۔‬

‫ی‬ ‫ک‬‫ن‬
‫اس نے آ ھیں یند کر کہ زنان کو ناد کنا‪ ،‬ا تی ماں کی وقات‬

‫کے تعد وہ دونوں تھانی ہی انک دوسرے کے ساتھ تھے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 107‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫تمہاری موت کا جساب د ینا ہو گا اسے۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫ح نپ میں بیبھے اس نے جود سے کہا۔۔۔۔۔‬

‫تحشو ۔۔۔۔۔۔‬

‫انارو اسے ییجے۔۔۔۔۔ !‬

‫اعنان جوہدری نے ح نپ روک کر ناہر تکال۔۔۔۔‬

‫وہ جو اس وفت سفند کلف لگے کھدر کے سوٹ میں سانوں‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 108‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫یر سناہ سال اوڑھے ہونے تھا۔۔۔ایتی سال کا انک کونا اتھا کر‬

‫سانے کی دوسری طرف ییچا۔۔۔۔‬

‫سوھتی جو ح نپ سے ییجے ایر رہی تھی۔۔۔۔‬

‫چہرے یر سناہ خادر سے کنا گنا عارضی سا تقاب ڈھلک گنا۔۔۔۔۔‬

‫نالسیہ وہ پہت جسین تھی گوری رنگت تھوری کاتچ شی‬

‫ت‬ ‫ل‬ ‫ن‬ ‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬


‫غزالی آ یں‪،‬اس یر ھییری کوں کی جھالر‪ ،‬ھورے کمر‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 109‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫سے ییجے آنی سندھے نالوں کی جونی ‪ ،‬گالنی ینکھڑنوں‬

‫جپسے لب‪،‬اور اس کے ییجے تھورا نل جو کسی کی تھی‬

‫نوجہ ایتی خایب منذول کرنے کی صالح نت رکھنا تھا۔‬

‫اعنان جودھری نے تظر تھر کر اسے دنک ھا۔۔۔‬

‫ساہانہ انداز میں قدم اتھاناہوا اس کے فریب آنا۔۔۔۔۔‬

‫اس کی کالی خادر کو ا یتے ہاتھ میں لیپیتے ہونے جھ نکا دے‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 110‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫کر اسے جود سے فریب کرنے ہونے کہا‬

‫نو تھرینار ہو میری رکھنل بیتے کے لتے۔۔۔۔‬

‫سوھتی نے جواب میں انک آیت یڑھی۔۔۔۔‬

‫جس کا یرجمہ کچھ نوں تھا۔۔۔۔‬

‫اگر تم ندلہ لو نو اس قدر لو کہ جس قدر تم یر زنادنی کی گتی ہو‪،‬لنکن اگر تم صیر کرو نو‬
‫نہ تقینا صیر کرنے والوں ہی کے جق میں پہیر ہے۔‬
‫‪.‬سورہ تچل۔آیت تمیر ‪126‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 111‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫تم جپسے نامرد اور کر تھی کنا سکتے ہیں اس گھینا فعل کے عالوہ۔۔۔۔‬

‫‪،‬عورت کے ساتھ سونا مردانگی پہیں‬


‫اس کے سر یر غزت کی خادر اوڑھانا مردانگی ہے۔۔۔‬
‫اس نے ین کر کہا۔۔۔۔۔‬

‫ا یتے لقظوں سے وہ اعنان جودھری کے دماغ میں نو کنا روح میں جھند کر گتی‬
‫تھی۔۔۔‬

‫وہ شجت طپش کے عالم میں اس کے جیڑوں کو ا یتے آہتی‬

‫ل‬ ‫گ ُ‬
‫ہاتھ میں ایتی زور سے دنوخا کہ اس کے چہرے کی ر یں ا ھرنے یں۔‬
‫گ‬ ‫ت‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 112‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫تھر وہ اس کا ہاتھ خکڑنے ہونے اندر کی طرف یڑھا۔۔۔۔‬

‫دوسری طرف عالم جوہدری جو ا یتے نانا شہرنار جوہدری کو ا یتے ساتھ لتے ہسینال کی‬
‫طرف خا رہا تھا‬

‫اعنان کو کسی لڑکی کے ساتھ اندر یڑھنا دنکھ عالم نے سرسری شی تظر اس یر ڈالی‬
‫۔۔‬

‫اس وفت اس کے لتے ا یتے نانا کی طی نعت سے یڑھ کر اور کچھ تھی خاینا پہیر نا‬
‫لگا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 113‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اعنان جودھری نے اسے لکر انک جھنکے سے جھوڑا۔۔۔‬
‫وہ لہرانی ہونی دور گری۔۔۔۔‬

‫وہاں یڑے میز کے کنارے سے اس کا سر لگا نو بپسانی سے جون کی لکیر تمودار‬


‫ہونے لگی۔۔۔۔‬

‫اس نے ایتی بپسانی یر ہاتھ رکھ تے ہونےکنیہ نوز تظروں سے اعنان کو دنکھا۔۔۔۔‬

‫جونلی میں ر کھے نانی سے تھرے ہونے گھڑے جن کو نازہ تھولوں سے شچا کر نانی‬
‫سے تھر کر رکھا گنا تھا۔۔۔‬

‫اعنان جودھری نے وہ نانی سے تھرے گھڑے سوھتی یر الٹ د یتے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 114‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫وہ اس وفت نانی سے سرانور ہو خکی تھی۔۔۔‬

‫اس کے کیڑے گنلے ہو کر اس کے جسم سے حنک خکے تھے۔‬

‫کچھ لمجے نو اعنان اس م نظر میں جم سا سا گنا۔۔۔۔۔‬

‫در مکبون جو سیڑھ بوں سے ییجے آرہی ت ھیں۔۔۔‬

‫ونی کو سا متے دنکھ پیزی سے سیڑھناں ع بور کرنے ہونے ییجے ایری۔۔۔۔‬

‫سر جھنک کر ا یتے محشوسات سے ناہر تکال۔۔۔۔آج پیری ساری اکڑ تکالوں گا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 115‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫تچھے لگنا اتھی نک ییہ پہیں خال کہ نو ہے کس خگہ یر۔۔۔‬

‫جونلی میں آکر تھی مچھ یر تھ نکارنی ہے زہرنلی ناگن کی طرح۔۔۔‬

‫آج پیرا سارا زہر نا تکال دنا نو تھر کہنا۔۔۔۔‬


‫وہ دھاڑا تھا اس یر۔۔۔۔‬

‫اس کے فریب آنے ہی درمکبون نے زور دار طماتحہ اس کے میہ یر خڑ دنا۔۔۔۔‬

‫میچوس میرے پیر ورگے تھییجے نوں کھا گتی۔۔۔‬

‫اس سے پہلے کہ وہ انک اور تھیڑ رسند کربیں۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 116‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫سوھتی نے ان کی کالنی تھام کر اپہیں دوسری نار انسا کرنے سے روکا۔۔۔‬

‫ہاتھ میرے تھی سالمت ہیں اور اپہیں اسنعمال کپسے کنا خانا ہے وہ تھی میں‬
‫ا جھے سے خایتی ہوں۔۔۔۔‬

‫اس کی نات شن کر در مکبون کے نو ین ندن میں آگ لگی۔۔۔‬

‫پیری ایتی ہمت کہ نو میرا ہاتھ روکے۔۔۔۔‬

‫غمر دنکھو اور زنان دنکھو اس کی۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 117‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اپہوں نے کمر یر ہاتھ رکھ کر لڑاکا انداز میں کہا۔‬

‫یڑھ لکھ کر گ بوانا پہیں ا یتے جق کے لتے آواز اتھا آنا ہے مچھے۔۔۔۔۔اس نے نلند‬
‫آواز سے کہا۔۔۔‬

‫وہ اس کی نات شن کر غصے سے نلمالنے لگیں۔‬

‫! تحشو‬

‫خاؤ خا کر زتجیریں لؤ۔۔۔۔‬

‫تحشو اعنان جودھری کے خکم کے مظانق یر‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 118‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫فورا سے بپسیر زتجیروں سم نت خاصر ہوا۔۔۔۔‬

‫اس کے جو ہاتھ خل رہے ہیں ناندھو اسے ۔۔۔‬

‫اوراسے خا کر ناہر ناڑے میں ناندھو مونسبوں کے ساتھ۔۔۔۔‬

‫اس کو ا نسے ہی تھنڈ میں تھنگے ہونے ر ہتے دو ساری رات‬

‫تھنڈ میں رہے گی نو جود ہی اکڑ تکل خانے گی‬

‫غقل تھکانے آنے ہی ییہ خل خانے گا اس کی اوقات کنا ہے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 119‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫وہ گاڑی میں بیبھتے لگے نو ڈرای بور نے ان دونوں کو آ گاہ کرنا مناسب سمچھا۔۔۔۔‬

‫صاجب جی وہ ۔۔۔وہ جھونے جوہدری جی ونی لے کر آنے ہیں جونلی میں۔۔۔‬

‫نہ کہتے ہی ان دونوں کے گاڑی میں بیبھتے ہی ہسینال خانے کے لے اشی را ستے‬
‫یر گاڑی خال دی۔‬

‫ونی کا لقظ شن کر شہرنار جوہدری کی آنکھوں کے یردوں کے سا متے کچھ تچھلے م نظر‬
‫لہرانے لگے۔۔۔۔‬

‫آج سے تچپس سال پہلے ۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 120‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫یڑ ۔۔۔۔یڑ ۔۔۔۔یڑ۔۔۔‬

‫قایرنگ کی آوازیں شن کر درح بوں کی ساجوں یر موجود‬

‫آرام کرنے ہونےیرندے تھی ڈر کے مارے ایتی خگہ جھوڑ کر اڑے۔۔۔۔‬

‫نہ رات کا پہر تھا۔‬

‫دلور جوہدری کو جب ییہ خال کہ ان کے ی بوب ونل سے‬

‫ساتھ کے گاؤں والے آرابیں نانی جوری کر کہ ایتی فصلوں‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 121‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫کو لگا رہے ہیں وہ اکنال ہی ان سے یپیتے کے لتے تکال۔۔۔۔‬

‫اشی گاؤں کے حند آدم بوں نے جھونے جوہدری کو جب ادھر‬

‫خانے ہونے دنکھا نو نہ اظالع گاؤں کے سر ییچ شچاعت‬

‫جوہدری کو دی کہ ان کے جھونے بیتے دلور جوہدری اس طرف گتے ہیں۔‬

‫ان کی موت کی جیر نورے گاؤں میں آگ کی طرح تھنل خکی تھی۔۔۔۔‬

‫سب لوگ جب خانے خادنہ یر پہیجے۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 122‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫ہر طرف جون ہی جون تھا۔۔۔۔‬

‫ح نپ وہیں موجود تھی۔‬

‫مگر دلور جوہدری کی لش کہیں دکھانی نہ دی۔‬

‫ساند قا نل تھی یب نک وہاں سے فرار ہو خکے تھے۔۔۔۔‬

‫کہیں دسم بوں نے جھونے جوہدری کا نسان منانے کے لتے اسے پہر میں نو پہیں‬
‫تھینک دنا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 123‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫وہاں موجود دپہانوں میں سے انک نے کہا۔۔۔‬

‫جوہدری شچاعت نے ا یتے لجت خگر کی موت کا شن کر انک لمجے کے لتے نو ا یتے‬
‫دل یر ہاتھ رکھا۔‬

‫یر حند ہی لمچوں میں وہ جود کو سیبھال خکے تھے۔۔۔۔۔‬

‫ن‬ ‫ک‬‫ن‬
‫شہرنار جوہدری نے گاڑی میں بیبھے آ ھیں یند کیتے وہی م نظر تھر سے د ھتے‬
‫ک‬
‫لگے۔۔۔۔۔‬

‫جی نانا سابیں !آپ نے ناد کنا۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 124‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫شہرنار جوہدری نے ا یتے نانا شچاعت جوہدری کے نالوے یر مردان خانے میں ان‬
‫کے ناس آکر کہا۔۔۔۔‬

‫ہلکے ینلے رنگ کے کاین کے سوٹ یر خاکی سال سانوں یر ڈالے ہونے تھے اس‬
‫وفت وہ ا یتے محصوص گاؤں والے انداز میں تھے۔‬

‫مگر جب وہ شہر خانے نو ناقی وکالء کی طرح ہی ڈرنس اپ ہونے۔۔۔‬

‫ہم خا یتے ہیں کہ تم ا یتے تھانی کی موت کی وجہ سے رتچندہ ہو مگر ہم نے تمہارے‬
‫لتے انک ف نصلہ لنا ہے۔۔۔۔‬

‫جس کا جواب ہمیں تم سے ہر فبمت یر ہاں میں خا ہتے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 125‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اپہوں نے ا یتے ازلی کرجت لہجے میں کہا۔۔۔۔‬

‫جودھری شہرنار ا یتے نانا سابیں کی کونی نات نالیں انسا پہیں ہو سکنا تھا۔۔۔‬
‫****‬
‫ییچای نت لگ خکی تھی۔‬

‫گاؤں کے سر ییچ شچاعت جوہدری تھی چہرے یر سرد نایر لتے وہیں موجود تھے۔‬

‫ہر نات کو مدتظر رکھ کر نہ ف نصلہ کنا خانا ہے کہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 126‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫جودھرنوں کے انک بیتے کا فنل آرای بوں کے ہاتھوں ہوا ہے اس لتے اپہیں جون‬
‫پہا میں زر نا زن دونوں میں سے کچھ د ی نا ہو گا۔۔۔۔‬

‫آرابیں جو پہلے سے ہی زر کے عالم تھے اپہوں نے زن د یتے کا ف نصلہ کنا۔۔۔۔۔‬

‫تھنک ہے آج سام نک ونی جونلی پہیچا دی خانے۔۔۔۔۔‬

‫گاؤں کے سر ییچ شچاعت جوہدری نے نارعب آواز میں کہا۔‬


‫ا یتے نانا سابیں کا نہ عیر قانونی ف نصلہ ان سے یرداست نہ ہوا نو وہ اتھ کھڑے‬
‫ہونے۔۔۔۔۔‬

‫نانا ا نسے کپسے کسی تھی ونی کو تعیر ر ستے کے جونلی میں ر کھے گے؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 127‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫ایتی ظافت کے نل یر۔۔۔۔۔۔ اپہوں نے ایتی خگہ سے اتھ کر نلند آواز میں‬
‫کہا۔۔۔‬

‫ان کے القاظ پیز آواز شہرنار کے کان کے یردے تھاڑنےلگی۔۔۔۔‬

‫شہرنار جوہدری یڑھے لکھے تھے وہ تمام اسالمی تقاضوں‬

‫سے تچونی وافف تھے اپہیں کسی طور تھی نہ ف بول نہ تھا‬

‫کسی تھی عیر لڑکی کو ینا ر ستے گھر رکھنا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 128‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫مگر نانا !اپہوں نے دلنل بپش کرنے کی کوشش کی۔۔۔۔‬

‫جوہدری شچاعت نے ہاتھ اتھا کر اسے مزند نو لتے سے روکا۔۔۔۔۔‬

‫اگر ایتی ہی تکل نف ہے نو تم یڑھوا کو تکاح اس سے۔۔۔۔۔‬

‫نانا یر میں نو سادی سدہ ہوں۔۔۔اس نے ناور کروانا۔۔۔‬

‫نو تھر کنا ہوا اسالم میں مرد کو خار سادناں کرنے کی اخازت ہے۔۔۔۔وہ نولے‬

‫ہاں مگر میری انک نات کان کھول کر شن لو تم اس سے تکاح نو یڑھوا سکتے ہو‬
‫۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 129‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫مگر بیتے کے قا نل کی ونی کو تھر جونلی میں خگہ پہیں ملے گی۔۔۔۔‬

‫اسے چہاں خاہے رکھنا مگر جونلی میں پہیں۔۔۔‬


‫اپہوں نے اینا فطعی اور حبمی ف نصلہ سنانا۔۔۔۔‬

‫َّ‬
‫تھنک ہے میں اّللٰ اور اس کے رسول صلی اّللٰ علیہ وآلہ وسلم کو گواہ ینا کر انک‬
‫خایز اور خالل ر ستے کی بیناد رکھوں گا۔۔۔‬

‫مچھے امند ہے آپ کو تھی میرا نہ ف نصلہ م نظور ہو گا۔۔۔۔‬


‫*****‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 130‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫رات کے سانے گہرے ہو رہے تھے گاؤں کی ہر گلی سپسان اور نارنکی میں ڈونی‬
‫ہونی تھی‬

‫اکا دکا گھروں کی روستی خلی ہونی تھی حنا ایتی ماں کے وجود کے ساتھ لیتی جوف کے‬
‫ناعث نوری طرح کنکنا رہی تھی۔۔۔۔‬

‫ہ‬ ‫پ‬
‫ییچای نت کا ف نصلہ سب نک یچ حکا تھا۔۔۔۔‬

‫ب‬
‫وہ انک کونے میں دنکی یبھی تھی۔‬

‫اور دل ہی دل میں جود کے لتے ڈھیروں دعابیں کر رہی تھی خانے اب اس کے‬
‫ساتھ کنا ہونے وال تھا۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 131‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫ط‬‫م‬
‫اس کا تھانی اسے مصی نت میں گرفنار کر کہ جود خانے کہاں جھپ کر ین‬
‫م‬
‫تھا۔۔۔۔‬

‫اس نے کبھی سوخا نا تھا کہ اس کی زندگی ا یتے کبھن امیچان میں یڑ خانے گی۔‬

‫گھڑی کی سویناں وہی وفت دکھا رہی تھیں۔‬

‫جب وہ لوگ اسے لے خانے کے لتے آنے والے تھے۔‬

‫دروازے یر کھنکھناہٹ کی آواز شن کر اس نے ایتی ماں کے ہاتھ کو مصبوطی سے‬


‫نکڑا۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 132‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اماں ۔۔۔۔وہ لوگ مچھے لے خابیں گے۔۔۔۔۔‬

‫مچھے تچا لیں اماں۔۔۔۔۔‬

‫اس نے یڑ یتے ہونے فرناد کی۔۔۔۔۔‬

‫آنکھوں سے مونی لڑنوں کی مایند رواں ت ھے۔۔۔۔‬


‫اس کی ماں نے آگے یڑھ کر دروازہ کھول نو۔۔۔۔‬
‫*****‬

‫حند عوربیں تھیں ۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 133‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫جوہدری صاجب کا خکم ہے ونی کو لے کر خانے کا۔۔۔۔‬

‫اب نہ شہرنار جوہدری کی ونی ہیں۔۔۔۔۔‬

‫اپہوں نے آگے یڑھ کر اسے ا یتے ساتھ لے خانا خاہا۔۔۔۔‬

‫مچھے کہیں پہیں خانا۔۔۔۔‬

‫جھوڑ دو مچھے۔۔۔۔اس کی درد تھری آواز آنی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 134‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ان عورنوں میں سے انک عورت کے ناؤں نکڑنے ہی وہ اس کی میپیں کرنے‬
‫لگی۔۔۔‬

‫اّللہ ناک کا واسطہ ہے مچھے ایتی بیتی سمچھ کر جھوڑ دو۔۔۔‬

‫میں پہیں خاؤں گی۔۔۔‬

‫وہ دھاڑیں مارمار کر رونے لگی۔۔۔۔۔‬

‫لنکن مقانل وقادار عالم ت ھیں۔۔۔‬

‫وہ اسے گھسپیتے ہونے اسے ا یتے ساتھ لے خانے لگیں۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 135‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اس نے دروازے کی دہلیز کو نکڑ لنا۔۔۔۔‬

‫اپہوں نے اسے کھییچا نو اس کے نازو یر نوکنال کنل حبھا۔۔۔‬

‫اور جون کی لکیر تمودار ہونے لگی۔۔۔۔‬

‫ماں نے ایتی خانی ہونی بیتی کو دنکھ تھری ہونی تظروں سے دنکھا۔۔۔۔‬

‫اّللہ ناک میری بیتی یر رجم کرے۔۔۔۔‬


‫****‬
‫ونی ہمپشہ کالے مل بوس میں آنی ہے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 136‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اسے ا یتے ساتھ لنے والی عوربیں اسے سادی کا سرخ جوڑا د یتے وہاں سے خا خکی‬
‫تھی۔‬

‫جودھری شہرنار کا خکم تھا کہ وہ ونی کی طرح کالے کیڑے‬

‫نہ پہتے نلکہ عام تکاح کی رسم کی طرح سرخ جوڑا پہتے۔۔۔۔‬

‫وہ وہیں گھیبوں میں سر د یتے بیبھ گتی۔۔۔‬

‫کچھ دیر تعد تکاح جواں کے ساتھ وہی عوربیں اندر آ بیں۔۔۔‬
‫اس کے سر یر خادر اوڑھا دی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 137‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫حنا عاصم ولد عاصم جسین آپ کو شہرنار جوہدری ولد‬

‫شچاعت جوہدری کے تکاح میں دنا خانا ہے کنا آپ کو ف بول ہے؟‬

‫ب‬ ‫ی‬‫ب‬
‫مولوی صاجب نے جب نوجھا نو وہ ساکت ھی رہی۔۔۔۔۔‬

‫اس تم آنکھوں سے تکاح جواں کی خایب دنکھا۔۔۔۔۔‬

‫مگر وہ اس کی الیچاؤں کو تظر انداز کرنے ہونے رخ ت ھیر گتے۔۔۔۔۔‬

‫جپسے وہ اس سلسلے میں اس کی کسی تھی قسم کی کونی مدد پہیں کر سکتے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 138‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اپہوں نے تھر سے ا یتے القاظ دہرانے۔۔۔۔۔‬

‫جونلی کی مالزمہ جو اس کے فریب کھڑی ہونی تھیں ان میں سے انک نے کہا۔۔۔۔‬

‫تم کنا خالل ر س تے سے ونی ہونا خاہتی ہو نا خرام؟‬

‫ونی نو تم ہو نہ نا ہو کہ تم خرام طر تقے سے نہ رسیہ یبھاؤ۔۔۔۔۔‬

‫اس عورت کی نات سے وجست زدہ ہونے ہونے اس کے وجود میں کنکتی شی دوڑ‬
‫گتی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 139‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اس نے خالت ڈر میں ہی سر اینات میں ہال کر کہا۔۔۔۔‬

‫ق۔۔ف بول ہے۔۔۔۔اس نے لرزنی ہونی آواز میں ف بول کنا۔۔۔۔‬

‫آج تھر سے انک پہن ا یتے تھانی یر فرنان ہو خکی تھی۔۔۔۔‬

‫سب کے خانے ہی وہ کمرے میں ییہا رہ گتی۔۔۔۔‬


‫*****‬
‫جونلی میں جہ مگویناں ہونے لگیں۔۔۔۔‬

‫شہرنار جوہدری کے ونی میں آنے والی لڑکی نو جیز کل بوں سا جشن رکھتی ہے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 140‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫جونلی میں موجود شہرنار جوہدری کی پہلی ی بوی نادنہ کا ین نو نہ نات شن کر ہی جھلستے‬
‫لگا۔۔۔۔‬

‫ان کی سادی کو ناتچ یرس ہو خکے تھے مگر اتھی نک وہ اولد کی تعمت سے محروم‬
‫تھی۔‬
‫****‬

‫تکاح کے تعد سےوہ ڈیرے یر ہی تھے کمرے کا دروازہ کھول کر وہ اندر آنے۔۔۔‬

‫سا متے ہی وہ سرخ غروشی لناس میں مل بوس گھونگھٹ اوڑھے کمرے میں موجود واخد‬
‫ب‬
‫خارنانی یر ناؤں ل نکانے اور سر جھکانے ہونے یبھی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 141‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫دروازہ کھلتے کی آواز سے اس کے دل کی دھڑکن کی رفنار پیز ہونی۔۔۔‬

‫جپسے جپسے ان کے قدم اس کے فریب آرہے تھے اسے اینا دل یند ہونا ہوا محشوس‬
‫ہو رہا تھا۔‬

‫جوہدری شہرنار کے ناس آنے یر اس نے اینا سر حند نلوں کے لتے اتھانا۔۔۔۔‬

‫تھر سے جھکا لنا۔۔۔۔‬

‫گھونگھٹ میں وہ اسے دنکھتے سے قاصر تھے۔‬

‫اسے انسا لگ رہا تھا کہ وہ اس کے فریب آنے ہی اس یر ہاتھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 142‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اتھابیں گے ا یتے تھانی کی موت کا ندلہ لیں گے۔۔۔۔‬

‫! اسالم وعلن مک‬

‫ان کی تھاری آواز کمرے میں گوتجی۔۔۔۔‬

‫حنا کا ڈر کے مارے سانس رکا۔۔۔‬

‫کونی تھی جواب نا ناکر نولے۔۔۔۔‬

‫آپ کے ہاں سالم کا جواب د یتے کا کونی رواج پہیں۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 143‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫نہ کہتے ہی اپہوں نے ایتی سال انک طرف رکھی۔۔۔‬

‫اس کے گلے سے گلتی اتھر کر معدوم ہونی۔۔۔ا یتے گلے میں تھوک تگل کر ہمت کی‬
‫اور کہا۔۔۔‬

‫س‬ ‫ک‬‫ن‬ ‫ل‬‫ع‬


‫!و م ال الم‬

‫جوہدری شہرنار اس کے ساتھ ہی خار نانی یر بیبھے نو وہ نا محشوس طر تقے سے کھسک‬


‫کر تھوڑا ییچھے ہونی۔۔۔‬

‫شہرنار جوہدری کی تظر یری طرح کا بیتے ہونے اس کے مومی ہاتھوں یر یڑی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 144‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫وہ ا یتے محروطی ہاتھوں کی اتگل بوں کو آنس میں ی بوست کتے جپسے کسی الچھن کا سکار‬
‫تھی۔‬

‫آپ کو مچھ سے ڈرنے کی کونی صرورت پہیں‬

‫اپہوں نے اس کا ہاتھ ا یتے ہاتھوں میں لنا۔۔۔۔‬

‫اب آپ میری غزت ہیں میرے لتے قانل اجیرام ہیں۔اسالم‬

‫میں مرد اور عورت دونوں کو یرایری کا درجہ دنا گنا ہے۔نو‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 145‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫تھر ہم کون ہونے ہیں اس میں فرق کرنے والے۔۔۔۔‬

‫اپہوں نے مظ بوط اور سیچندہ لہجے میں کہا‬

‫اسے نو ا یتے کانوں یرتقین کرنا نا ممکن لگا۔۔۔۔‬

‫کہ گاؤں کا کونی آدمی انسی نات تھی کر سکنا ہے۔‬

‫اس کا ساری زندگی جن ناپ تھانی جپسے مردوں سے‬

‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫واسطہ یڑا تھا وہ نو سب عورنوں کو ت ھیڑ نکرناں ہی ھتے ھے۔۔۔۔‬
‫ت‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 146‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اسے آج علم ہوا کہ سب مرد انک جپسے پہیں ہونے۔۔۔۔‬

‫اس نے انک ہاتھ سےگھونگھٹ اتھا کر انسی نات کرنے والی ہستی کو دنکھنا‬
‫خاہا۔۔۔۔‬

‫اس کا دوسرا ہاتھ جو اتھی نک ان کے ہاتھ میں تھا اس میں سے نسنیہ تھوینا ہوا‬
‫محشوس ہو رہا تھا۔۔۔۔‬

‫اس کے اس غمل یر جوہدری شہرنار کے چہرے یر مسکراہٹ نکھری۔۔۔۔‬

‫وہ سلوار قم نض میں مل بوس کھڑے تقوش اور مسکرانے ل بوں سم نت اشی کے‬
‫چہرے کو دنکھ رہے تھے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 147‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫جو تمشکل ہی سولہ سال کی ہوگی۔۔۔۔‬

‫چہرے یر نال کی معصوم نت‪،‬ناک میں نارنک شی یبھلی‪،‬یڑی یڑی سیز جھنل جپسی‬
‫پ‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫آ یں جو ان کی نوجہ کا ناعث یں۔۔۔۔‬

‫شہرنار کی زندگی کا حصہ بیتے کے لتے پہت پہت منارک ہو آپ کو۔۔‬

‫اپہوں نے اس کی تھوڑی کو یرمی سے جھو کر کہا۔۔۔۔‬

‫آپ کی آنکھوں کا رنگ پہت جوتصورت ہے۔اپہوں نے کھلے دل سے اس کی‬


‫تعرتف کی۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 148‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫وہ ایتی آنکھوں کی تعرتف شن کر جھی نپ گتی اور تھر سے سر جھکا لنا۔۔۔۔‬

‫آپ کا نام کنا ہے؟ تکاح نامے میں وہ نام نو خان حکا تھا مگر اس کو کچھ نو لتے یر‬
‫مچبور کرنے کے لتے نوجھا۔۔۔۔‬

‫‪،‬وہ نو یری طرح مچمصے میں تھپس خکی تھی‬

‫تھال کپسے کونی مرد کسی عورت کو آپ کہہ کر مچاظب کر رہا ہے۔۔۔۔‬

‫اور اسے ایتی غزت دے رہا ہے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 149‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫وہ دل ہی میں ان کے طرز تچاظب کی معیرف ہونی۔۔۔۔‬

‫حنا"۔۔۔۔"‬

‫اس نے ہولے سے اینا نام ینانا۔۔۔۔‬

‫ہہم۔۔۔آپ کی طرح آپ کا نام تھی پہت ینارا ہے۔۔۔‬

‫اپہوں نے اس کے چہرے کا رخ ایتی خایب کنا۔۔۔‬

‫میں خاینا ہوں آپ کو پہاں آکر یرا لگ رہا ہو گا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 150‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫آپ میری ی بوی ہیں آپ کی خگہ جونلی میں ہونی خا ہتے۔‬

‫مگر نانا سابیں اس نات کے جق میں پہیں۔۔۔‬

‫میں کوشش کروں گا خلد ہی اپہیں منا لوں۔۔‬

‫آپ کو جونلی میں لے خا کر آپ کو آپ کا مقام اور غزت صرور دلؤں گا۔۔۔‬

‫جپسے میری پہلی ی بوی کو مال آپ کو تھی صرور ملے گا۔۔۔۔‬


‫اپہوں نے انل لہجے میں کہا۔۔۔۔‬

‫مگر اس سب کے لتے مچھے کچھ وفت درکار ہوگا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 151‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫آپ سمچھ رہی ہیں نا میری نات ؟‬

‫اس نے اینات میں سر ہالنا۔۔۔‬

‫حنا کے خدسات اب کچھ کم ہو رہے ت ھے۔۔۔‬

‫اس کے سرخ وسفند چہرے کو ا یتے ہاتھوں کے ینالے میں تھر کر جود سے فریب‬
‫یرین کنا۔۔۔‬

‫اس کے گال یر ا یتے لب ر کھے تھر دوسری طرف تھی پہی غمل دہرانا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 152‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اس کے پہلے سے ہی سرخ گالوں یر اب نو سرم کے مارے جون جھلکتے لگا۔۔۔‬

‫وہ ا نکے غمل یر سانس روک کر رہ گتی۔۔۔۔‬

‫شہرنار اس کے نام کی طرح اسکی اصل حنا یر اور تھی قدا ہونے۔۔۔۔‬

‫وہ ان کے فریب سے اتھ کر خانے لگی نو شہرنار نے اس کا‬

‫ہاتھ نکڑ کر ایتی خایب کھییچا وہ کجی ڈالی کی طرح ان کے سیتے سے آ لگی۔۔۔‬

‫اس کی مڑی جمدار نلکیں سرم و حنا سے لرز رہی تھیں۔۔۔۔‬


‫آپ کو کنا لگا؟۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 153‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اپہوں نے ایرو احکا کر سوالیہ انداز میں نوجھا۔۔۔۔‬

‫ایتی ی بوی کو اس کی مرضی کے ینا جھونا مچھے نسند پہیں۔۔۔۔۔‬

‫اگر آپ راضی پہیں نو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫اپہوں نے نہ کہتے اسے بیبھتے کے لتے خگہ دی اور جود وہاں سے اتھ کر خانے‬
‫لگے۔۔۔۔‬

‫وہ فریب رکھی ایتی سال اتھا رہے تھے کہ۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 154‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ان کو ا یتے ہاتھ یر اک نازک گرفت کا اجساس ہوا۔۔۔۔‬

‫اپہوں نے جیرانی سے حنا کی طرف دنکھا۔۔۔۔۔‬

‫جو تظریں جھکانے ہونے تھی مگر ان کا ہاتھ ا یتے ہاتھوں میں لتے ساند اپہیں‬
‫خانے سے روکنا خاہتی تھی۔‬

‫شہرنار جوہدری ایتی معصوم شی ی بوی کی معصوم نت تھری ادا یر دل وخان سے ینار‬
‫ہونے۔۔۔۔‬

‫اسے ا یتے فریب کرنے ہونے جود میں اس طرح سمو لنا کہ اس کا نازک وجود ان‬
‫میں جھپ کر رہ گنا۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 155‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫******‬
‫حنا کی ہمراہی میں اپہوں نے ایتی زندگی کے دس سال جوتصورت یرین نادگار دن‬
‫گزارے۔۔۔۔۔‬

‫ان سالوں میں انک دن اخانک دل کا دورہ یڑنے سے شچاعت جوہدری چہان قانی‬
‫سے کوچ کر خکے تھے۔۔۔‬

‫ان کی وقات کے تعد گاؤں کے ہر جھونے یڑے کام کا زمہ جوہدری شہرنار یر‬
‫تھا۔۔۔۔‬

‫حنا میں سے ان کا انک بینا عالم تھا۔۔۔۔جس نے سب سے پہلے اس دینا میں آکر‬
‫ان کے پہلے وارث کا درجہ خاصل کنا ت ھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 156‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫نادنہ میں سے ان کے دو بیتے اعنان اور زمان تھے جو دونوں عالم سے جھونے‬
‫تھے۔۔۔۔‬
‫*****‬
‫رات کی سناہی یر یتی سقاف آسمان کی سناہ خادر اور اس‬

‫یر شجے سنارے اس کے جشن کو مزند نکھار تحش رہے تھے۔‬

‫وہ چہار خایب سے لیرواہ نورے دھنان سے اس م نظر میں گم تھی۔‬

‫وہ پہایت آہسنگی سے اس کے ناس خا کھڑے ہونے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 157‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫اس کی سیز آ یں اس کے رونے کی گواہی دے رہی یں۔‬

‫شہرنار جوہدری نے اس کا تخ نسیہ ہاتھ ا یتے ہاتھوں میں لنا۔۔۔۔‬

‫وہ اس قدر مگن تھی ان کے ہاتھ لگانے یر اجھل کر مڑی۔۔۔‬

‫کنا ہوا ڈر گتی؟ وہ ہولے سے ہپس د یتے۔۔۔‬

‫اس نے تفی میں سر ہالنا۔۔۔۔‬

‫آج میں پہت جوش ہوں آپ نے اینا وعدہ نورا کردنا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 158‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫مچھے جونلی میں ل کر جو مقام دنا اس یر۔۔۔‬

‫اور آپ جپسے فرسیہ صفت انسان کو میرے مقدر میں لکھ‬

‫کر میرے مہرنان رب العالمین نے میری ہر دلی مراد نوری کردی۔۔۔‬

‫تھر اس جوشی کے موفع یر نہ آنشو ک بوں؟‬

‫مچھے ڈر لگ رہا ہے۔۔۔۔اس نے تم آنکھوں سے کہا۔۔۔‬

‫وہ ک بوں۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 159‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫کہیں میری جوسبوں کو کسی کی تظر نا لگ خانے۔۔۔۔‬

‫انسا کچھ پہیں ہو گا میں ہوں نا آپ کے ساتھ۔۔۔اپہوں نے اس کی ہولے سے‬


‫ناک دنا کر کہا۔۔۔۔‬

‫وہ جو نک نک اپہیں د نکھے خا رہی تھی جھٹ سے ایتی نلکیں جھ نکابیں۔۔۔۔۔‬

‫******‬

‫گاڑی انک جھنکے سے رکی نو شہرنار جوہدری ا یتے ماضی کے جھروکوں سے ناہر‬
‫آنے۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 160‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫عالم اپہیں ا یتے ساتھ ہسینال میں لے آنا ڈاکیر نے ا یتے بپشہ ورانہ انداز میں ان‬
‫کا معاییہ کنا۔۔‬

‫قالج پہت سقاک مرض ہے۔اس کے لتے عالج اور یرہیز پہت صروری ہے۔‬

‫اور اس سے تھی زنادہ صروری مرتض کا ہر وفت جوش اور‬

‫ف‬ ‫س‬ ‫س‬ ‫ق‬ ‫ت‬ ‫ط‬‫م‬


‫مین رہنا‪،‬کسی ھی م کے نا جو گوار وا عے سے محقوظ رہنا۔‬

‫اگر زرا شی تھی یپپشن ملے نو دماغ زہتی دناؤ کا سکار ہو خانا ہے‪،‬اور نہ مرض سدت‬
‫اجینار کر خانا ہے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 161‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫شہرنار جوہدری جو جونلی کے ماجول سے سدند یناؤ کے‬

‫سکار تھے۔‬

‫انک جوان بیتے کی موت اور دوسرے کا نالکل نگڑ خانا اور ان کی انک نا سینا۔۔۔‬

‫جونلی کے کسی تھی فرد کا ان یر نوجہ نا د ینا۔۔۔‬

‫ڈاکیر کے ناس سے ساری ہدانات اور ادونات کی سلپ لتے وہ ان کے کمرے سے‬
‫ناہر تکلے۔۔۔‬

‫نانا آپ ک بوں ایتی یپپشن لیتے ہیں ؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 162‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫عالم نے ان کا ہاتھ تھام کر یرمی سے نوجھا۔۔۔‬

‫او۔۔۔اولد کا غ۔۔غم ہی کا۔۔۔ قی ہونا ہے۔اپہوں نے نے رتط‬

‫جملوں میں ایتی نات کہی۔۔۔۔‬

‫میرے نانا نو پہت اسیرانگ ہیں۔۔۔۔۔‬

‫اپہوں نے اس کی نات یر تفی میں سر ہالنا۔۔۔۔‬

‫تم۔۔تمہارا ساتھ خا ہتے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 163‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اپہوں نے مان تھرے لہجے میں کہا۔۔۔‬

‫نانا مچھے اس جونلی کے کسی تھی مکین سے کونی رسیہ پہیں رکھنا۔۔۔۔‬

‫صرف آپ ہی ہیں جس کی وجہ سے میں جونلی میں آخانا ہوں۔‬

‫میں ڈیرے یر ہی تھنک ہوں ۔وہاں ہم سب کی یرانی جوسگوار نادوں کے‬


‫ساتھ۔۔۔۔‬

‫میں آپ کو کیتی نار کہہ حکا ہوں میرے ساتھ خلیں ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 164‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫لنکن آپ ما یتے ہی پہیں۔جھوڑ دیں ان سب کو ان کے خال یر۔۔۔‬
‫عالم نے کہا۔‬

‫اعنان کہ ۔۔۔کپسے اک ۔۔اکنلے سارے گاؤں ذمہ داری ن۔۔۔ یبھانے گا؟‬

‫وہ کون۔۔۔ سا پہلے تھی آپ کی سینا ہے۔۔۔۔‬

‫اجھا خلیں جھوڑیں۔۔۔۔‬

‫تھر دونوں ہاتھوں سے ان کی وہنل جییر لتے وہاں سے ناہر کی طرف یڑ ھتے لگا۔۔۔‬

‫آج اپہیں ا یتے بیتے کے چہرے یر وہی قکر تظر آنی جو‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 165‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫سالوں پہلے اس کی ماں حنا کے چہرے یر ا یتے لتے تظر آنی تھی۔‬

‫لوگ ضچیح کہتے ہیں کہ جواں اولد کی یری نت کرنا کڑا امیچان ہے۔۔۔۔‬

‫عالم اپہیں جونلی پہیچا کر جود خلنا ہوا وہاں سے ناہر تکال۔۔۔۔‬

‫نور نے عالم کو ناہر تکلتے ہونے دنکھا نو وہ تھی اس کے‬

‫ییچھے ییچھے ناہر تکل آنی ۔۔۔۔‬

‫ناہر تکلتے ہی اس یر تگاہ یڑی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 166‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫وہ گاڑی سے ینک لگانے کھڑا سگریٹ تھونک رہا تھا۔۔۔۔‬

‫تم پہاں کنا کر رہی ہو؟ اس نے ینکھے لہجے میں ایرو آحکا کر نوجھا۔۔۔‬

‫نور کے فریب آنے یر عالم نے نوجھا۔۔۔۔‬

‫!اسالم وعلن مک‬

‫نور مسکرا کر نولی۔۔۔۔‬

‫عالم نے سنگریٹ زمین یر ت ھینک کر اسے ایتی کھیڑی سے تچھا دنا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 167‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫جو نوجھا ہے اس کا جواب دو۔۔۔۔اس نے سرد لہجے میں کہا۔۔۔۔‬

‫مچھے نازار نک خانا ہے اماں نے کہا ہے کہ آپ کے ساتھ خلی خاوں۔اا نے جھوتھ‬


‫گھڑا۔۔۔۔۔۔‬

‫اس کے ل بوں یر دھبمی سے مسکراہٹ تھی۔‬

‫میں کسی کا عالم پہیں ہوں جو کسی کے تھی کہتے یر کسی تھی ایرے عیرے کی"‬
‫ڈرای بوری کرنا تھروں"۔۔۔‬

‫اس سے پہلے کہ وہ مقانل یر اینا مزند غصہ تکالنا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 168‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫نور کی آنکھوں میں ذلت کے اجساس سے آنشو تھر گپیں۔۔۔‬

‫فصول میں میرا وفت یرناد کرنے کی صرورت پہیں دفعہ ہو خاؤ پہاں سے۔۔۔۔‬

‫وہ دروازہ کھول کر گاڑی میں بیبھتے لگا۔۔۔‬

‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬
‫وہ انک دم سے ھے ہونی۔۔۔‬

‫کہیں اس کے نورے دروازے کو کھو لتے سے اسے جوٹ نہ لگ خانے۔۔۔‬

‫وہ پیزی سے گاڑی خالنا ہوا وہاں سے خا حکا تھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 169‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫گاڑی کی اڑنی ہونی دھول میں اسے اینا آپ تھی کھونا ہوا محشوس ہوا۔۔۔۔‬

‫مچ‬ ‫س‬
‫ہیہہ۔۔۔۔۔ ھنا کنا ہے جود کو۔۔۔۔‬

‫ندتمیز‪،‬صدی‪،‬ہٹ دھرم ‪،‬خاہل گ بوار نا ہو نو۔۔۔۔‬

‫اس کے خانے ہی نور نے اسے القانات سے نوازا۔۔۔‬

‫اور جونلی کے اندر خلی گتی۔۔۔۔‬

‫ک بوں نا غروج کے ساتھ خلی خاؤں۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 170‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اس نے سوخا۔‬

‫اور سیڑھناں خڑ ھتے ہونے اویر آنی غروج کہاں ہے؟‬

‫نور نے قایزہ سے نوجھا۔۔۔‬

‫اس کی شہنلی کے گھر منالد ہے وہی گتی ہے۔۔۔‬

‫ک بوں کنا کام تھا؟‬

‫کچھ پہیں نس نازار نک خانا تھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 171‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫خلیں تھنک ہے کونی نات پہیں تھر کبھی خلی خاؤں گی۔‬

‫میں لے خانا ہوں ۔۔۔سعد نے وہاں آنے ہی کہا۔۔۔‬

‫تمہارے ساتھ خانی ہے میری جونی۔‬

‫نور نے اسے سا متے دنکھ کر یرا سا میہ ینانے ہونے لبھ مار انداز سے کہا۔۔۔‬

‫گ‬ ‫ُ‬
‫اپہہ کیہہ طرتفہ اے کڑ یتے ل کرن دا؟‬

‫(نہ کنا طرتفہ ہے لڑکی نات کرنے کا )؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 172‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫قایزہ نے نور کو سعد سے ندتمیزی سے نات کرنے یر نوکا۔۔۔‬

‫اس نے غصے میں ا یتے دو یتے کا نلو زور سے جھ نکا۔۔۔۔‬

‫جس سے ساینڈ یر رکھا کاتچ کا گلدان زمیں نوس ہو کر خکنا جور ہو گنا۔۔۔۔‬

‫نور کو سرمندگی ہونی۔۔۔کم از کم خاجی کے سا متے اسے‬

‫سعد سے ا نسے نات پہیں کرنی خا ہتے تھی۔نےبپسک سعد‬

‫اسے انک آنکھ نا تھانا تھا اس نے دل میں سوخا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 173‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اس نے ییجے جھک کر گلدان کے نکھرے ریزے سمپینا خاہے۔۔۔۔‬

‫اتھی پہال کاتچ ہی اتھا تھا کہ نے دھنانی میں وہ اس کے‬

‫ہاتھ میں ُحبھ گنا اور وہاں سے جون تکلتے لگا۔۔۔۔‬

‫عالم کی نے رجی اتھی تھی اس کے دل میں کچو خکے لگا رہی تھی۔‬

‫آنشو اس کے آنکھوں سے خاری ہونے ایتی جوٹ کی درد نا تھی جیتی اسے عالم کی‬
‫نے رجی یڑنا رہی تھی۔‬

‫وہ سب وہیں جھوڑے تھاگتی ہونی ا یتے کمرے میں خلی گتی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 174‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫کچھ دیر تعد دروازے یر دسنک ہونی نو اس نے سر اتھا کر دنکھا۔۔۔‬

‫نانسندندہ شحصنت کو دنکھ کر تھر سے پیزاریت تھنلی۔۔۔۔‬


‫میں تمہارے لتے مرہم لنا ہوں۔۔۔‬

‫اخازت ہو نو لگا دوں۔۔۔‬

‫اس نے یرم لہجے سے کہا۔۔۔۔‬

‫اور اس کے ناس بیبھ تے ہی ڈییہ میں سے مرہم تکال کر اس کے ہاتھ یر لگانے لگا‬
‫نو۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 175‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫نور نے جھٹ سے اینا ہاتھ ییچھے کھییچا۔۔۔۔‬

‫میں جود ہی لگا لوں گی۔۔۔۔تمہارے اجسان کی کونی‬


‫صرورت پہیں۔۔۔۔اس نے درست لہجے میں کہا۔۔۔۔‬

‫نے سک اس وفت اسے سدند درد محشوس ہو رہا تھا مگر وہ کسی کا تھی اجسان پہیں‬
‫لینا خاہتی تھی۔‬

‫وہ ایتی صد یر قاتم رہی۔‬

‫ہر وفت تماشہ لگا کر کنا ملنا ہے تمہیں ؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 176‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اینا نہ رونا دھونا اور فصول کی صد یند کرو۔۔۔۔‬

‫نہ نا ہو کہ ہاتھ ناندھ کر سارا معاملہ بینادوں۔۔۔‬

‫اس نے اسے جسمگیں تگاہوں سے گھورنے ہونے شجت لہجے میں کہا نو ۔۔۔‬

‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ت‬


‫اس کے درد کی سدت سے پہتے ہونے آنشو وہیں م کر رہ تے۔۔۔۔‬

‫شسی۔۔۔۔آرام سے۔۔۔۔نور نے اسے دنکھ کر کہا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 177‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫وہ یڑی مہارت سے اس کا جون صاف کتے مرہم لگانے کے تعد یتی ناندھ رہا‬
‫تھا۔۔۔۔‬

‫زجم یر مرہم لگتے سے اس یر خلن اور تھی یڑ ھتے لگی۔۔۔‬

‫جو زجم تم میرے دل یر لگانی ہو نا میرے عالوہ کسی اور‬

‫یر نوجہ دے کر ۔۔۔۔اس کا کقارہ تمہیں ادا کرنا یڑے گا۔۔۔۔‬

‫اس نے ڈ ھکے جھتے القاظ میں اسے کچھ حنانا۔۔۔۔‬

‫جسے شن کر تھی اس نے ان سنا کنا۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 178‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫نہ نا ہو تمہارے اس خرم کا کقارہ اینا تھ نانک ہو کہ تم سے‬

‫حکانا نا خا سکے۔۔۔۔سعد اس کے درد کی سدت سے سرخ‬

‫ل‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬


‫ہونے چہرے اور بیتی ہونی آنکھوں میں د تے ہونے سرد ہجے سے نول۔۔۔‬

‫ن‬
‫اس کے لہجے کی شچتی‪،‬اس کی یڑی یڑی گھورنی ہونی آ ھیں‪،‬اور اس کا خاکمانہ انداز نو‬
‫ک‬

‫نور کے ین ندن میں آگ ہی لگا گنا۔۔۔۔‬

‫تم ہونے کون ہو مچھ یر خکم خالنے والے میری زانی زندگی میں دخل اندازی کرنے‬
‫والے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 179‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اتھی خا کر چجی کو تمہاری سکایت لگانی ہوں۔۔۔اس نے اسے اسکی ماں کا ڈراوا‬
‫دنا۔۔۔‬

‫سعد جودھری کے چہرے یر ہلکی شی مسکراہٹ اتھر کر معدوم ہونی۔۔۔۔‬

‫اتھی اتھی میری ماں نے تمہیں مچھ سے ندتمیزی کرنے یر ڈاینا تھا۔۔۔۔‬

‫اگر تھول رہی ہو نو میں تمہیں تھر سے ناد کروا د ینا ہوں۔۔۔۔‬
‫میں امند کرنا ہو کہ تم ایتی کی گتی علظناں تھر سے پہیں ُدھراو گی۔۔۔‬

‫اس نے نور کی طرف دنکھتے ہونے جپسے ایتی نات کی تصدنق خاہی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 180‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫وہ اس کی ساری نکواس یر صرف اسے گھور کر رہ گتی۔۔۔‬

‫اتھی کے لتے تمہیں جھوڑ رہا ہوں دونارہ سے کسی کے آس‬

‫ناس تھی دنکھا نا نو مچھ سے یرا کونی پہیں ہو گا۔۔۔وہ نور‬

‫ن‬
‫کی غصے کی سدت سے سرخ یڑنی آنکھوں میں آ ھیں ڈال کر درست ہجے میں‬
‫ل‬ ‫ک‬

‫نول۔۔۔۔‬

‫اور اس کا گال تھیبھنانے ہونے وہاں سےاتھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 181‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نہ لیتے ہونے خاؤ۔۔۔۔اس نے نسیر یر یڑی مرہم کی طرف اسارہ کنا۔۔۔‬

‫ہیہہ۔۔۔۔ یبم خکبم۔۔۔۔اس نے طیزنہ انداز میں ہ نکارا تھرنے ہونے کہا۔۔۔‬

‫اس نے اس کے سا متے ہی اس کی ہونی یتی انار کر دور تھینکی۔۔۔۔‬

‫جس سے درد کی انک سدند لہر اس کے نورے وجود میں دوڑ گتی۔۔۔۔‬

‫وہ ناسف سے سر ہالنا ہوا ناہر تکل گنا۔۔۔۔‬


‫یڑا آنا۔۔۔۔‬

‫مچھے دھمکی د یتے وال۔۔۔۔ پیری ای نٹ سے ای نٹ نا تچا دی نو‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 182‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫میرا نام تھی نور پہیں۔۔۔۔‬

‫اس نے ی نفر سے کہا۔۔۔۔‬


‫***‬

‫خاند آسمان یر نورے آب و ناب سے جمک دمک رہا تھا۔‬

‫جپسے جپسے رات گہری ہورہی تھی تھنڈ مزند یڑھتی خا رہی تھی۔‬

‫ناڑے میں موجود مونسبوں کی وجہ سے وہاں ان کے گویر کی ندنو نے اس کا سانس‬


‫لینا مچال کر دنا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 183‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اویر سے تھنڈ میں اس کے اتھی نک تم کیڑے‬


‫اسے تھ بھرنے یر مچبور کر رہے تھے۔۔۔۔‬

‫نا للا مچھے ہمت دے نو الرجمن ورحبم ہے ۔‬


‫اس کل کاینات کا خالق۔‬

‫میں جوش ہوں نو جس خال میں مچھےجپسا ر کھے۔‬

‫اس نے تکل نف دہ لمچوں میں تھی صیر سے کام لنا۔۔۔۔‬

‫ب‬
‫گھیبوں میں میہ د یتے ۔۔۔۔وہ سوکھی گھاس یر یبھی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 184‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اس کی تظر سا متے خانوروں کا خارہ کا یتے والی مسین یر گتی۔۔۔‬

‫اس کی پیز دھار سے اس نے ایتی زتجیروں کو کا یتے کا سوخا ۔۔۔۔‬

‫تھر ہمت کر کہ اس یر غمل تھی کنا۔۔۔۔‬

‫مگر رات کی خاموشی میں اس کے اس غمل یر اس کی آواز گوتچتے لگی نو وہ ا نسے ہی‬
‫بیبھ گتی۔۔۔۔‬

‫کہ اخانک انک ہ بولہ تمودار ہوا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 185‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫سوھتی نے سر اتھا کر دنکھا۔۔۔۔۔‬

‫کونی خادر اوڑھے دھیرے سے ناڑے کا دروازہ کھو لتے ہونے اندر آنا۔۔۔۔‬

‫اور اس کی طرف کھانا یڑھانا۔۔۔۔۔‬

‫پ‬ ‫س‬ ‫ل‬ ‫م‬


‫خاند کی گجی شی رو تی میں اس کا چہرہ تھنک سے دکھانی ہیں دے رہا تھا۔‬

‫مگر سوھتی کے دونوں زتجیروں سے ناندھے ہونے ہاتھوں کو دنکھا نو زتجیروں کو ایتی‬
‫زور سے ناندھا گنا تھا کہ اس کی کالیناں زجمی ہو خکی تھیں ۔‬

‫اس کے ساتھ انک مالزمہ تھی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 186‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اس نے اینا ہاتھ آگے کنا نو مالزمہ نے زتجیروں یر لگے نالے کی خانی اسے‬
‫تھمانی۔۔۔۔‬

‫اس نے خانی کو ہاتھ میں لیتے ہی لک کھول جو نا آسانی کھل گنا۔۔۔‬

‫تھر اس نے سوھتی کی کالی بوں سے زجم صاف کتے۔۔۔۔‬

‫اور اس کی طرف مالزمہ ہی کے کیڑے یڑھانے ناکہ کسی کو کونی سک نہ ہو۔۔۔۔‬

‫خاؤ اسے یندنل کر لو۔۔۔۔اس نے آہسیہ آواز میں اسے کہا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 187‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫سوھتی دنوار کے ییچھے خا کر کیڑے یندنل کر آنی ۔۔۔۔تھر اس کا دنا ہوا کھانا کھانے‬
‫لگی۔۔۔‬

‫خانے سے پہلے اس کے ہاتھوں میں دونارہ سے زتجیریں ڈال‬

‫دی گپیں ناکہ کسی کو سک نہ ہو مگر اس نار زتجیروں کی‬

‫گرفت کاقی ڈھنلی تھی۔ناکہ اسے زجموں یر درد نا ہو۔۔۔۔۔‬

‫اس سب کے لتےسوھتی نے ہاتھ اتھا کر ا یتے رب کا سکر ادا کنا۔۔۔۔۔‬

‫رات کا بپسرا پہر تھا جب اسکی آنکھ مونانل فون کی ینل‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 188‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫یر کھلی۔۔۔۔اشی اجساس یر کھلی مندی مندی آنکھوں سے‬

‫اس نے اطراف میں دنکھنا ۔۔۔۔‬

‫خاہا لنکن کمرے میں اندھیرا ہونے کہ ناعث اسے کچھ نا‬

‫دکھا نو اس نے اتھ کر ساینڈ بینل میں سے موم یتی تکال کر‬

‫خالنی۔۔۔۔اس کے خلتے ہی کمرے میں ہلکی روستی تھنلی۔۔۔‬

‫مونانل رنگ کرنےکے تعد ساند یند ہو حکا تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اس‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 189‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫نےا یتے گلے یر ہاتھ ر کھے اسے نانی کی ظلب ہونی ساند یبھی اسکی آنکھ کھلی‬
‫تھی۔۔۔‬

‫ناہر فریتی کھیبوں سے ساندخانوروں کے نو لتے کی جوفناک‬

‫آوازیں آرہی تھیں۔اس نے ساینڈ بینل یر کاتچ کے خگ کو دنکھا نو خالی تھی ۔‬

‫اس نے ا یتے گرد سال لپیتی اور تھر کمرے میں موجود واخد گھڑی یر وفت دنکھا‬
‫نو۔۔۔۔‬

‫جھونے جھونے قدم اتھانی ۔مونانل یر لسٹ کال کا تمیر‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 190‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫حنک کرکہ وہ ینا اردگرد د نکھے ہاتھ میں انک ینگ لتے آگے‬

‫یڑھ رہی تھی جب کورنڈور سے گزرنے نکدم ہی اسے شجت‬

‫سردی لگتے لگی خانے نہ ایتی پیز ہوا کہاں سے آرہی تھی ۔‬

‫اس کے جسم میں سپسناہٹ دوڑ گتی ہوا سے اسکے کھلے نال‬

‫نست یر اتھکلناں کرنے لگے نکدم ہی اس نے تھوک تگل کر ہاتھ میں نکڑی ہونی‬

‫موم یتی کو تچھتے دنکھا لمنا سا دھواں اتھنا ہوا میں‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 191‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫تچلنل ہو رہا تھا ایتی تھنڈ میں تھی اسکی بپسانی غرق‬

‫آلود ہونی تھی نانگیں جپسے ہلتے سے اتکاری ہوبیں اسے‬

‫اکنلے ناہر خانے یر اینا دل یند ہونا محشوس ہوا ایتی رات‬

‫گتے یبم اندھیرے کورنڈور میں سفند یردے ہوا کی دوش یر‬

‫تھڑتھڑانے اس کی خان لیتے کو تھے۔وہ دھیرے دھیرے قدم‬

‫اتھانی ہونی جونلی کی تچھلی خایب آنی۔اشی ہ بولے کو‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 192‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫دنکھ کرجپسے اسکی سانس تچال ہونی تھی۔‬

‫اس نے اس ہ بولے کے فریب آنے ہی اسے ا یتے ہاتھ میں‬

‫موجود ینگ اسےتھمانا۔۔۔۔۔‬

‫******‬
‫کپسے ہیں آپ ؟‬

‫اعنان جودھری ا یتے نانا شہرنار جوہدری کے کمرے میں ان کی عنادت کے لتے آنا‬
‫تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 193‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اپہوں نے سر اینات میں ہالنا۔۔۔۔‬

‫آپ یبمار تھے نو مچھے ینانے میں آپ کو ہسینال لے کر خانا ۔۔‬

‫آپ نے مچھے ینانے کی تچانے اس عالم کو ینانا اس کے ساتھ گتے۔۔۔‬

‫آپ ہمپشہ عالم کو مچھ یر فوف نت د یتے ہیں۔۔۔‬

‫اس نے سکوہ کنا۔۔۔۔‬

‫ت ۔۔تم میرے۔۔ناس آؤ نو تمہیں ۔۔پ۔ییہ خل۔۔ خلے کہ میں‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 194‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫تھنک ہوں نا۔نا۔۔۔یبمار۔۔۔‬

‫اپہوں نے نونے تھونے القاظ میں کہا۔۔۔۔‬

‫مچھے تمہارا ن۔۔ینا ف نصلہ پ۔۔ ینا خال۔۔۔‬

‫ونی کو جھ۔۔۔جھوڑ دو۔۔۔‬

‫خانے دو اسے۔۔۔‬

‫نہ آپ کپسی نابیں کر رہے ہیں ؟۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 195‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫میں ا یتے تھانی کے فنل میں آنی ونی کو کسی فبمت یر پہیں جھوڑوں گا۔۔۔۔‬

‫اس نے پیز آواز میں کہا۔۔۔۔‬

‫اجھا مگر اس۔۔۔۔ اسے تکالو و۔۔۔ و ۔۔ وہاں سے۔۔۔۔‬

‫اس نے جیرت سے ا یتے نانا کی طرف دنکھا۔۔۔۔‬

‫اب ۔۔۔اتھی گدی یر میرا جق ہے۔‬

‫میری ب۔۔۔ یبماری کے تعد میں م۔م۔۔ نے عالم کو دنا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 196‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اس گدی کا اص۔۔۔ اصل جق دار میرے تعد عا۔۔۔عالم ہے ۔‬

‫مگر عالم نے اس۔۔۔ اس گدی کو۔۔۔۔ تھوکر ماری دی۔۔۔۔ کہ‬

‫اسے ۔۔۔۔۔اس کی صرورت پہیں۔۔۔۔‬

‫وہ ۔۔۔وہ گاؤں کی رسموں و رواج کے خ۔۔خالف ہ۔۔ہے۔۔۔‬

‫اگر تم نے اس گدی کا۔۔۔۔۔کا علط اسنعمال کنا نا نو میں ۔۔۔‬

‫میں اسے تم سے۔۔۔۔ وانس لے لوں گا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 197‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اپہوں نے اسے ا یتے یپیں ڈراوا دنا۔۔۔۔‬

‫آپ انسا پہیں کر سکتے میرے ساتھ۔۔۔۔۔‬

‫وہ کچھ لمجے خاموش رہا تھر نول۔۔۔۔‬

‫تھنک ہے میں اسے وہاں سے ناہر تکال د ینا ہوں ۔۔۔‬

‫مگر جونلی میں اس کا مقام انک عالم سے زنادہ نا ہو گا۔۔۔‬

‫نہ نات آپ تھی اجھی طرح سمچھ لیچیتے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 198‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫نہ کہتے ہی وہ ین فن کرنا ناہر آنا۔۔۔۔۔‬

‫تحشو۔۔۔۔‬

‫او تحشو۔۔۔۔کہاں مر گنا ہے نو؟اس نے ا یتے خاص مالزم کو آواز لگانی۔۔۔۔‬

‫جی سرکار۔۔۔۔۔‬

‫اس نے تھاگ کر اس کے ناس آنے ہی مؤدب انداز میں سر جھکانا۔۔۔۔‬

‫خاؤ اس ونی کی زتجیروں کو کھول دو اور اسے اندر لؤ۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 199‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫‪ ....‬اس کے کچھ دیر تعد اندر آنے کے تعد‬

‫ک‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫ب‬ ‫ھ‬ ‫ی ت‬


‫اس کے اندر آنے ہی اعنان نے ا تی ھی در کبون کی طرف د ھتے ہونے‬
‫کہا۔۔۔۔‬

‫نہ آج سے آپ کے جوالے جو خاہے سلوک کریں۔‬

‫مگر نہ مت تھولنا ۔ اس ونی کو میں لنا۔۔اس یر صرف میرا جق ہے۔۔۔۔‬

‫اس نے جسمگیں تگاہوں سے اسے دنکھتے ہونے کہا۔۔۔۔‬

‫اور تھر جونلی سے ناہر تکل گنا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 200‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫!!!! اے جھوری‬

‫کل سے اس جونلی کے سارے کام پیرے ذمے۔۔‬

‫جونلی کی صقانی سبھرانی سے لے کر کھانے تکانے کی ساری ذمہ داری پیری۔ فحر کی‬
‫اذان ہونے ہی کام یر لگ خانا اور ہاں‬

‫نورے سات تجے ناسیہ ینار ملنا خا ہتے ورنہ نو اتھی خایتی پہیں مچھے۔۔۔۔‬

‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ہ‬


‫اگر پیری ذرا شی تھی زنان خلی نا میرے سا متے نو زنان گدی سے یچ لوں گی۔۔۔‬
‫ی‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 201‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫آنی نات سمچھ میں۔۔۔۔‬

‫اپہوں نے نلخ لہجے میں کہا۔۔۔۔‬

‫انک مالزمہ نے اسے کچن کا راسیہ دکھانا۔۔۔۔‬

‫کچن میں آنے ہی اس نے میہ کے زاو یتے ینانے ہونے درمکبون کی تقل اناری‬
‫۔۔۔۔‬

‫آنی نات سمچھ میں"۔۔۔۔۔"‬

‫دل نو کرنا ہے اس کا گلہ گھویٹ دوں۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 202‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫وہ میہ میں یڑیڑانے لگی۔۔۔۔۔۔۔‬


‫*****‬
‫سر ان قانلز میں نوری ڈبینل ہے انک نار شہروز خان‬

‫ہیروین ‪ ،‬کوکین اور اسلجے کی سمگلنگ کرنے ہونے نولپس‬

‫کے ہاتھوں نکڑا تھی گنا تھا۔لنکن ییہ پہیں کپسے وہ حنل سے فرار ہو گنا۔۔۔‬

‫اس کا کونی ییہ پہیں اسوفت وہ کہاں ہے۔‬

‫وہ نار نار اینا اڈا ندلنا رہنا ہے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 203‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫سر اس دوسری قانل میں اس نوی بورستی کے نارے میں‬

‫ساری معلومات ہیں چہاں اس کا فوکس نوی بورستی کے سبوڈبپس ہیں۔‬

‫مچھے نو انسا لگنا ہے۔غمر نے کہا۔‬

‫ہمیں سب سے پہلے خا کر نوی بورستی میں رنڈ کرنی خا ہتے‬

‫ساند ہمیں وہاں سے کونی ی بوت مل خانے اس کے خالف۔صالح نے تھی اینا‬


‫تظرنہ بپش کنا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 204‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫پہیں سر مچھے نہ لگنا ہے کہ وہاں رنڈ کرنے سے وہ لوگ الرٹ ہو خابیں گے۔‬

‫اور اینا اڈا ندل تھی سکتے ہیں۔نارسا نولی۔‬


‫ہہم۔۔۔۔‬

‫اس کا مظلب ہے ہمیں تھپس ندل کر معلومات اکبھا کرنے کے لتے وہاں خانا‬
‫خا ہتے۔‬

‫اگر اپہیں ییہ خل گنا نو ہمارے ا یتے ماہ سے کی گتی ساری مچنت یرناد ہو خانے گی۔‬

‫جی تھنک ہے سر ۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 205‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ہم تھپس ندل کر نوی بورستی میں خابیں گے وہاں کے لوگوں کا اعبماد خاصل کریں‬
‫گے۔‬

‫ان کی مسکوک خرک بوں یر تظر رکھیں گے۔‬

‫اپہیں سپستے میں انار کر سب کچھ کپسے خاینا ہے ہم ا جھے سے خا یتے ہیں۔‬

‫اتچ نٹ ‪105‬آپ نوی بورستی میں داخل ہونے کا راسیہ تکالیں ۔۔۔‬

‫نس سر۔۔۔۔ صیح نک ہو خانے گا۔‬

‫اتچ نٹ ‪106‬آپ پہاں رہ کر کبمرہ کی فوییج سے سب حنک کریں گے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 206‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫نس سر۔۔۔اس نے تھی مؤدب انداز میں کہا۔۔۔‬

‫سر کب سے اینا مشن سنارٹ کرنا ہے۔اتجٹ ‪105‬نے نوجھا۔۔۔۔‬

‫ہمیں خلد سے خلد اینا کام سروع کرنا ہو گا۔۔۔‬

‫اس سے پہلے کے ہماری ی بو جیرنشن کسی تھی مسانل کا سکار ہو۔۔۔۔‬

‫پہلے ہی تچانے کیتے گھروں کے خراغ ڈرگز کی یری لت کی وجہ سے تچھ خکے ہیں۔‬

‫نوجوان نسل کے لتے ڈرگز لینا آج کل فپشن ین گنا ہے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 207‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫ی‬ ‫چ‬‫م‬ ‫س‬


‫ینا سوچے ھے وہ ا تی زندگی کی ڈور ہر اس اتچان‬

‫شحص کو تھما د یتے ہیں جو اپہیں نہ سب مہنا کرنے ہیں۔‬

‫والدین خانے کپسے ان کے جواب نورے کرنے کے لتے ا یتے‬

‫تچوں کی مہنگے نوی بورسیبوں کی فپس ادا کرنے ہیں ۔‬

‫وہ کنا خابیں کہ وہی تجے جن کے لتے وہ اینا سب کچھ فرنان کر رہے ہیں ۔‬

‫ان کے تجے ان کے اعبماد کو ت ھپس پہیچانے میں کونی کسر پہیں جھوڑ رہے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 208‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫وہ خا یتے پہیں کہ وہ ا یتے والدین کو دھوکہ پہیں دے رہے نلکہ اصل میں جود کا‬
‫ہی تقصان کر رہے ہیں۔‬

‫جون نے آزردگی سے کہا۔۔۔۔۔‬


‫*****‬

‫فحر کی آذابیں اس کے کانوں میں داخل ہوبیں اور اس کی‬

‫ب‬ ‫ی‬‫ب‬ ‫ل‬ ‫کھ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬


‫آ یں جھٹ سے یں۔ وہ اتھ کر ھی اور سر یر خادر لے لی۔‬

‫ن‬
‫جی علی الصلوہ "کی آواز یر وہ آ یں نوری ھو لتے ہونے"‬
‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 209‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫نسیر سے اتھ کھڑی ہونی۔ وضو کرکے تماز یڑھی اور دعابیں مانگیں۔‬

‫ھ‬ ‫ب‬ ‫ی‬‫ب ن ب‬


‫اس سب میں اسے انک گھنیہ لگا۔ دعا یں ما گتے تی نو ھول خانی کہ کینا وفت‬
‫ت‬
‫گزرا ہے۔‬

‫اکیر اینا وفت گزرنا کہ کمرہ صیح کی روستی سے جود تھی روشن ہوخانا۔‬

‫خادر سے جود کو لی نٹ کر وہ اتھ کھڑی ہونی۔‬

‫اس نے گھڑی کی طرف تگاہ ڈالی اور نورے جسم کو خادر‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 210‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫میں ڈھابیتی ناہر تکل آنی۔ شجت سردی کے ناعث ناہر دھند جھانی ہونی تھی۔‬

‫وہ ز یتے ایر کر ییجے آنے لگی۔ جونلی کے مرد سورہے تھے اور عوربیں خاگ گتی‬
‫تھیں۔‬

‫ونی نو خا کر خانے ینادے"۔ سوھتی کچن کی طرف یڑھ گتی۔"‬

‫ت‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ب‬ ‫ی‬‫ب‬


‫کچھ عوربیں کرسبوں یر ھی یں۔ کچھ ادھر ادھر ھر رہی یں۔‬
‫ھ‬ ‫ھ‬

‫اماں کنا ناورجی پہیں آنے کنا اتھی؟"۔"‬


‫غروج نے نوجھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 211‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫پہیں کواریر میں ہی ہیں اتھی۔ ان کا وفت سات تجے ہے"۔"‬

‫اجھا"۔ وہ کچن کی طرف مڑنے لگی کہ درمکبون نے اسے روکا۔ اس نے ییچھے مڑ"‬
‫‪،‬کر اپہیں دنکھا‬

‫تچھے کام کرنے کی کونی صرورت پہیں غروج۔ جو ونی"‬

‫اندر کھڑی ہے اس سے ہی سارے کام کروانے ہیں"۔ اپہوں نے کچن کی خایب‬


‫اسارہ کنا‬

‫اس نے انک تظر اپہیں دنکھا اور کچن میں یڑھ گتی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 212‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫وہ لڑکی کچن میں شجت سردی میں د ھلے ہونے یرین تھر دھورہی تھی۔‬

‫غروج کو عچ نب شی جیرت ہونی۔ وہ کونی سوبییر تھی پہیں پہتی ہونی تھی اور‬
‫کنکنارہی تھی۔‬

‫نہ یرین پہلے سے ہی د ھلے ہونے ہیں۔ تم اسے اور ک بوں دھو رہی ہو؟"۔ غروج"‬
‫کی آواز یر وہ جھنکے مڑی۔‬

‫وہ مچھے کہا گنا کہ میں۔۔۔رات کے د ھلے یرین فحر میں تھر سے دھونا کروں"۔‬

‫جھوڑدو یرین کو"۔ وہ یرمی سے کہتے ہونے اسے ییچھے کرنے لگی۔"‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 213‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫میں کرلوں گی آپ قکر نا کرو!۔ نس دس منٹ دے دیں "۔"‬

‫ب‬ ‫ھ‬ ‫ت‬


‫و نسے نہ آپ کی ھی کا دل کرنا ہے کہ گال گھویٹ دوں۔‬

‫فصول میں خکم خالنی ہے ہر وفت وہ نولی۔۔۔‬

‫غروج نےاسے دنکھا اور گہری سانس ہوا میں جھوڑی۔‬

‫تمہیں کونی کچھ پہیں کہہ رہا ہے یناری۔ تم پہیں میرے"‬

‫یرایر کھڑی ہوخاؤ"۔ نہ کہتے ہونے غروج جود خانے ڈا لتے کے لتے کپ دھونے‬
‫لگی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 214‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫نہ آپ کنا کررہی ہیں"۔ وہ اس کے ہاتھ سے یرین نکڑ کر نوجھتے لگی۔"‬

‫اس کی آواز پہایت نارنک تھی اور آواز سے ہی ظاہر ہونا تھا کہ کونی جھونی تجی نات‬
‫کررہی ہے۔‬

‫میں تمہارے حصے کے یرین دھورہی ہوں۔ ناہر خاکر کہہ د ینا کہ سارے یرین تم"‬
‫نے دھونے ہیں۔ تھنک ہے؟"۔‬

‫اس کی طرف غروج نے مسکرا کر دنکھا نو سوھتی اسے میہ کھولے جیرت سے دنکھتے‬
‫لگی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 215‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نلکے سے تھنڈا نانی غروج کے ہاتھ یر یڑا نو غروج کو لگا اس کا جون جم خانے گا۔‬

‫اسے یرایر میں کھڑی لڑکی یر یرس تھی آنا کہ وہ لڑکی ینا پہیں کپسے نہ کام کررہی‬
‫تھی۔‬

‫کنا نام ہے تمہارا؟"۔ غروج نے پہایت یرمی سے نوجھا۔"‬


‫وہ اس کے لہجے یر جیران رہ گتی۔‬

‫سوھتی"۔ اس نے سردی سے کنکنانے ہونے ینانا۔"‬


‫غروج نے اسے کنکنانے دنکھا نو ایتی مونی سال انار کر اسے دے دی۔‬

‫مچھے صرورت پہیں ہے"۔"‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 216‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫یڑی شجت خان ہوں میں ا نسے پہیں مرنے والی۔۔۔۔‬

‫پہن لو سوھتی۔ میں خایتی ہوں تمہارے ناس کچھ پہیں"۔"‬

‫رسونی میں ذنادہ روستی پہیں تھی جس کے ناعث وہ اس کا چہرہ عور سے پہیں دنکھ‬
‫نارہی تھی۔‬

‫اس کی آنکھوں میں آنشو آ گتے۔‬

‫آپ انسا ک بوں کر رہی ہیں میرے ساتھ؟"۔ اس نے آنشو نوتچھتے ہونے نوجھا۔"‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 217‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫جو تمہیں پہاں لے کر آنا ہے نا وہ میرا سوہر ہے۔تچین سے ہم دونوں تکاح میں"‬
‫ہیں۔‬

‫نس اشی کی علظ بوں کو سدھارنے کی کوشش میں ہوں۔‬

‫جس کا فنل ہوا وہ آپ کے دنور تھے؟‬

‫ہاں نو؟"۔وہ عام سے لہجے میں نولی۔"‬

‫نو آپ مچھ یر غصہ پہیں کریں گی؟"۔"‬

‫تم نے فنل کنا تھا؟"۔ اس نے نلیپیں سل نپ یر شچابیں۔"‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 218‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫ہاں"۔ اس نے لب ت ھییجے۔"‬

‫غروج کے جواس حیچھنا ا تھے۔‬

‫تھر سے کہو؟"۔ وہ شسدر ہوکر نولی۔"‬

‫میرے تھانی نے کنا نا میں نے !نات نو انک ہی ہے نا۔ سزا نو"‬

‫مچھے ہی ملتی تھی۔ تھای بوں کے ہر گناہ کی سزا پہن کے سر‬

‫اور پہن کے گناہ کی سزا یر پہن ہی جود ذمہ دار ہونی ہے"۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 219‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اور میرے تھانی نے میری وجہ سے ہی انسا کنا نو قا نل میں‬

‫ہی ہونی نا۔۔۔۔وہ دھبمی آواز میں نولی۔‬


‫غروج خاموش ہوگتی۔‬

‫میں کچھ پہیں کہوں گی تمہیں سوھتی۔ جس میں تمہاری علطی ہی پہیں اس میں"‬
‫تمہارا کنا فصور؟‬

‫میں کوشش کروں گی کہ تمہیں اس ظلم سے تچاؤں۔‬

‫"‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 220‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫۔ اس نے جولہا خال کر خانے کا بینال خڑھانا۔"‬
‫وہ جپ رہی۔‬
‫کونی فرق پہیں یڑے گا ک بونکہ میں عام زندگی پہیں جی"‬

‫سکتی۔ میں نو ونی ہوں نا؟ مچھ سے زیردستی سب کام‬

‫کروانے خابیں گے اب نو پہی میری زندگی ہے"۔‬

‫اس کے اس طرح کہتے یر غروج کا دل خلق میں آگنا۔ اس کی نابیں اس کی ضورت‬


‫کی طرح معصوم ت ھیں۔‬

‫للا یر تقین رکھو۔ ہم لوگوں کے حنالت کو ندل لیں گے"۔"‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 221‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اس کی آنکھوں میں آنشو آ گتے۔‬

‫آپ اس جونلی میں سب اجھی ہیں"۔ اس نے تچوں کی طرح ایتی ناک رگڑی۔"‬

‫پہاں اور تھی کونی پہت اجھا ہے۔ تمہیں تعد میں یناؤں گی"۔ مچنت سے کہتے"‬
‫ہونے اسے ا یتے ساتھ لگانا۔‬

‫انک نات نوجھوں آپ سے آپ ناراض نو پہیں ہوں گی۔سوھتی نے کہا۔‬

‫ہاں نوجھو۔۔۔اس نے ل بوں یر دھبمی سے مشکان لتے کہا۔۔۔۔‬

‫آپ اعنان جودھری سے ینار کرنی ہیں ؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 222‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫ینار کا نو ییہ پہیں لنکن تچین سے مچھے ینانا گنا ہے کہ اب وہی میرے سر کا‬
‫سابیں ہے۔‬

‫نس اس کے عالوہ اور کچھ پہیں۔۔۔اس نے دھبمے سے کہا۔۔۔‬

‫روستی سے ناورجی خانہ روشن ہوحکا تھا۔ اس نے یتی تھی خالنی۔‬

‫سب سے کہہ د ینا کہ نہ خانے تم نے ینانی نے اور یرین تھی تم نے دھونے"‬


‫ہیں‬

‫نہ کہتے ساتھ وہ ناہر تکل گتی۔ ‪".‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 223‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫ییچھے کھڑی سوھتی جیران ہونی آنکھوں سے اسے دنکھتے لگی۔‬


‫ہاں وہ سب سے م نفرد تھی۔‬
‫وہ جونلی کے ناقی لوگوں جپسی پہیں تھی۔ سوھتی کو وہ پہت اجھی لگی۔‬

‫اس کا دل غروج سے انک اور مالقات کرنے کا خاہ رہا تھا !نار نار مالقات خاہ رہا‬
‫تھا۔‬

‫وہ اسے خانے ہونے دنکھتے لگی۔‬

‫خانے یتی نا میں آؤں ادھر؟"۔ ناہر سے در مکبون کی آنی آواز آنی۔۔۔"‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 224‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ین گتی"۔ نہ کہتے ساتھ وہ خانے کو ج ھا یتے لگی۔"‬

‫خانے ینا میرے لتے "اور آنا تھی گوندھ لینا ساتھ ساتھ۔ درمکبون نے اسے اس"‬
‫وفت خاہے کا خکم دنا۔‬

‫ت‬ ‫ب‬ ‫ی‬‫ب‬


‫وہ جو تھک کر کچن کی دنوار سے نست لگانے زمین یر سونی ھی ھی لدی سے اتھ‬
‫خ‬
‫کھڑی ہونی۔‬

‫نوری رات کی خاگی ہونی تھی اور اتھی تھوڑی دیر پہلے ہی آنکھ لگی تھی۔‬

‫تھنڈ سے اس کی رنگت سفند ہورہی تھی۔ وہ خلدی خلدی ہاتھ خالنے لگی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 225‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫آنا گوند ھتے ہونے اسے ایتی ماں کی ناد آنے لگی۔۔۔‬

‫اماں میرے ہاتھ دنکھو۔۔۔۔‬

‫کچھ نابیں سنانے کے تعد وہ اسے ینار سے ا یتے ساتھ لگابیں اور کہتی۔۔۔۔‬

‫اجھا خل جھوڑ۔۔۔۔نہ سب میری سوھتی دھی کے ہاتھوں کی یرمانی ہی حبم ہو‬


‫خانے گی۔‬

‫میں نو ایتی بیتی کو شہزادنوں کی طرح رکھوں گی۔‬

‫انک درد تھری مشکان نے سوھتی کے ل بوں کو جھوا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 226‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اس نے ا یتے یرم ہاتھوں کو دنکھا۔۔جو اس وفت آنے سے تھرے ہونے تھے۔۔۔‬

‫آنا گوندھ کر اس نے انک طرف رکھا۔‬

‫ُ‬
‫اماں دنکھ پیری شہزادی رل تی۔۔۔۔‬
‫گ‬

‫آذان سروع ہونی نو اس نے اینا تھنا ہوا ڈو ییہ سر یر رکھ لنا۔‬

‫تھنڈی نانی میں ہاتھ ڈا لتے کا سوچ کر ہی اس کا دل کایپ اتھا مگر خانے ینانے‬
‫کے لتے نو نہ سب کرنا ہی تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 227‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ماجول میں خاموشی جھانی ہونی تھی۔ اس نے بینلی میں نانی ڈال کر جو لہے یر خڑھانا‬
‫اور یتی تکا لتے لگی۔‬

‫یتی کے لتے کپی نٹ کھول نو وہ کیپی نٹ کے اویر والے حصے میں رکھی تھی۔‬
‫ساند کسی ناورجی نے رکھ دی ہو۔اس نے سوخا۔۔۔۔‬

‫سوھتی نے تکا لتے کی کوشش کرنی خاہی‪ ،‬مگر اس کا ہاتھ نہ پہیچا۔‬

‫ییچھے سے کونی اندر داخل ہوا تھا مگر اب رک کر اسے دنکھ رہا تھا۔‬

‫تھوڑا سا اجھل کر ہاتھ یڑھانا خاہا مگر نےسود۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 228‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫وہ اتھی یرنسانی میں کھڑی یتی لیتے کا کونی اور طرتفہ سوچ ہی رہی تھی۔‬

‫کہ کسی نے ا یتے دونوں مظ بوط ہاتھ یڑھا اسے کی کمر کے گرد ر کھے اور اسے تھوڑا‬
‫اویر کنا ناکہ وہ یتی کا ڈنہ اتھا لے ۔‬

‫اس نے یتی کا ڈنہ اتھا نو لنا تھر جھنکے سے سوھتی مڑی‬

‫مقانل موجود شحصنت کو دنکھ گونا اس کے ین ندن میں‬

‫آگ لگتی ہونی محشوس ہونی۔۔۔۔۔ اس نے وہی ڈنہ اس کے سر یر زور سے مارا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 229‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اعنان نے اسے جھنکے سے جھوڑا۔۔۔ اس نے ما تھے یر ی بوری ڈال کر‬
‫اسےدنکھا۔۔۔‬

‫سل نب سے نانی کا گالس اتھانا اور نانی کا تھرا گالس اس کے میہ یر اجھال۔‬

‫لگنا ہے ایتی اوقات تھول گتی ہو تھر سے ناد کروانی یڑے گی اس نے دایت بپستے‬
‫ہونے کہا۔۔۔۔‬

‫مچھے ہاتھ لگانے کی اوقات پہیں ہے تمہاری۔۔۔‬

‫سوھتی نے نلخ لہجے کہا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 230‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اوقات نو میں تمہیں انک منٹ میں دکھا دوں تمہاری۔۔۔۔‬

‫جوش قسمت ہو جواب نک تچ رہی ہو مچھ سے۔۔۔۔‬

‫اس نے اسیہزانہ انداز میں ایتی موتچھوں کو ناؤ د یتے ہونے کہا۔۔۔۔‬

‫اس سے پہلے کہ وہ اس کے مزند فریب ہونا۔۔۔۔‬

‫کچن میں ایتی چجی قایزہ کو دنکھ کر ییچھے ہوا۔۔۔۔‬

‫تمہیں نو میں تعد دنکھنا ہوں۔۔۔۔نہ کہہ کر وہ ناہر تکال۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 231‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫سوھتی کا رخ جو لہے کی طرف تھا۔‬

‫خانے یتی؟"۔ درمکبون کی ناہر سے آنی زوردار آواز یر وہ خلدی خلدی کپ میں"‬
‫خانے تکا لتے گی۔‬

‫آگگ۔گتی ہے خانے"۔ یرے میں خانے شچانی وہ لؤتج میں آگتی۔"‬

‫انک نو اس عورت کوتھی آرام پہیں۔وہ میہ میں یڑیڑانے لگی۔۔۔۔‬

‫دو دن سے اسے کچھ تھی کھانے کو نا دنا گنا اس یر کڑی تگاہ رکھی گتی تھی۔‬

‫اسے اس وفت شجت کمزوری محشوس ہو رہی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 232‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫ناہر آنے ہونےانک دم اس کا ہاتھ کاینا اور خانے کی یرے زمین یر گرگتی۔‬

‫خانے کا کپ اس کے ناؤں یر گر کر نونا۔‬

‫گرم کھولتی ہونی خانے اس کے ناؤں یر لگی اور وہ اس کی‬

‫تکل نف سے حیچتے لگی اور ہاتھ سے میہ کو دنالنا۔‬

‫پ‬ ‫گ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬


‫ناکہ آواز یند ہو خانے۔آ یں درد کے ناعث ھر یں۔۔۔‬

‫درمکبون اتھی اور اسے نالوں سے نکڑ کر دو زور دارخا یتے لگانے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 233‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫وہ ییچھے ہتی نو نونے ہونے کپ کی کرحناں اس کے ناؤں میں حبھ گپیں۔۔۔‬

‫وہ پہلے ہی تکل نف سے دہری ہورہی تھی اب یڑپ ہی اتھی۔‬

‫ناؤں میں کاتچ جھیتے کے ناعث جون پہہ رہا تھا اور‬

‫درمکبون سب جیزوں سے نےجیر اسے ماررہی تھیں۔‬

‫نہ کناسل نفہ ہے پیرا؟۔ انک خانے کا کپ ماتگا تھا وہ تھی نوڑ دنا۔"‬

‫پیرا ناپ کے بپشوں کا پہیں نہ سامان جو نو تقصان یر تقصان کر رہی ہے ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 234‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫م‬ ‫س‬
‫!پیرا کونی پہیں ہے پہاں جو تچھے مچھ سے تچانے گا چھی۔۔۔۔‬

‫خان سے ماردیں گے تچھے اور جیر نک نہ ہونے دیں گے ہم"۔‬

‫وہ ہر جملہ یر اسے انک نہ انک یبھڑ صرور ماررہی تھیں ۔‬

‫ت‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬


‫اس کے نال درمکبون کے ہاتھ میں ت ھے اور وہ اسے یچ رہی یں۔‬
‫ھ‬

‫کمزوری کے ناعث اس میں درمکبون سے مقانلہ کرنے کی اس وفت نالکل تھی‬


‫سکت نا تھی۔‬

‫عالم جو ہاتھ میں ا یتے نانا کی دوایناں تھامے تھامے دروازے‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 235‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫م‬ ‫س‬
‫سے اندر آرہا تھا اسے دور کھڑے معا ملے کو چھتے کی کوشش کی۔‬

‫جب نک در مکبون کا دل پہیں تھرا وہ ان کے قانو میں رہی تھی۔‬

‫اس کا فصور صرف اینا تھا کہ وہ زنان کے فنل کی وجہ تھی۔ جو اس دینا سے خا حکا‬
‫تھا۔‬

‫ن‬ ‫ن‬
‫اور درمکبون اسے مار مار کر تھک خکی ت ھیں۔ اس کی آ ھیں اب لی ہوکر لل ہورہی‬
‫گ‬ ‫ک‬

‫تھی۔‬

‫وہ وہیں زمین یر یڑی رہی کہ اب سکت تھی نہ تھی اتھ تے کی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 236‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫کچھ ہی لمچوں تعد کسی کے قدموں کی خاپ محشوس ہونی۔‬

‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ھ ن‬


‫سو تی کی آ یں انک طرف جمانے شن یڑی ھی۔‬

‫درمکبون سانس لیتے کے تعد اس کے دونارہ سے نال نو ح تے کے لتے اس یر جھ پیتے‬


‫لگیں نو۔۔۔‬

‫سوھتی نے آنے والے کو تظر اتھا کر دنک ھا۔۔۔‬

‫لمنا قد۔چہرے یر گھتی موتچھیں اور داڑھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 237‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ک‬‫ت ن‬
‫جس کی وجہ سے چہرے کے تقوش نو ضچیح سے واضح پہیں ہو رہے ھے یر آ یں‬
‫ھ‬
‫ہلکی سیز تھیں۔۔۔‬

‫جو ساند اس وفت غصے سے ایتی سرخ تھیں جپسے ان میں سے اتھی جون ینکتے‬
‫لگے گا۔‬

‫اس کی بپسانی کی رگیں اتھریں ہوبیں ت ھیں۔‬

‫اسے زرا تھی امند نا تھی کہ پہاں نہ سب کچھ ہو رہا ہو گا۔‬

‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ت‬


‫عالم نے ایتی مبھناں زور سے یچ کر جود یر ضنط کنا۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 238‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نہ کنا تماسا لگا رکھا ہے پہاں؟عالم کی قہر آلودخاندار غراہہٹ سے درمکبون نے مڑ کر‬
‫اسے دنکھا۔۔۔‬

‫تھر سوھتی سے ییچھے ہونےکچھ تھی کہے ینا وہاں سے خلی گپیں ۔۔۔‬

‫ان کے وہاں سے خانے ہی عالم تھی ینا اس مظلوم لڑکی یر تظر ڈالےا یتے نانا کے‬
‫کمرے کی طرف یڑھ گنا۔۔۔۔‬

‫کونی اس یر پیزی سے جھکا تھا اور اسے دونوں ہاتھوں سے نکڑ کر اتھانےہونے‬
‫کواریر کی طرف لے خانے لگا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 239‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اس نے خا یتے کی کوشش کرنی خاہی مگر نےسود۔۔ اس کے جسم کا ہر حصہ‬
‫تکل نف سے ُدکھ رہا تھا۔‬

‫ھ‬ ‫ک‬
‫وہ جو کونی تھی تھا دونوں ہاتھوں سے اسے یچتے کی کوشش کر رہا تھا۔‬
‫ی‬

‫ہ‬ ‫ک‬ ‫ک‬ ‫ن‬ ‫ل‬‫س ع‬


‫ا الم و م ! پسے یں آپ ؟‬

‫س‬ ‫ک‬‫ن‬ ‫ل‬‫ع‬


‫و م۔۔۔ا الم !۔۔۔۔۔۔‬

‫ہمم۔۔۔۔تھنک ہوں۔۔۔اپہوں نے آہسنگی سے جواب دنا۔۔۔‬

‫نانا نہ ناہر آپ کی پہن نے کنا تماسا لگا رکھا ہے؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 240‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اس نے غصنلی آواز میں کہا۔۔۔‬

‫شہرنار جوہدری جو پہلے ہی کمرے میں ناہر سے آنی ساری آوازوں یر یرنسان تھے۔‬

‫عالم کی نات شن کر مزند رتچندہ ہونے۔۔۔۔‬

‫میں اع۔۔۔اعنان۔۔۔ سے نات کرنا ہوں۔۔۔‬

‫اپہوں نے اسے نسلی د یتی خاہی۔۔۔۔‬

‫اس گھر میں پہلے تھی ونی کے ساتھ انسا سلوک ہو حکا ہے"‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 241‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اگر تھرانسا کچھ تھی ہوا نو اس نار میں خاموش پہیں‬

‫بیبھوں خاہے مقانل میرا تھانی ہی ک بوں نا ہو"۔۔۔۔۔۔‬

‫عالم ۔۔۔ت۔۔۔تمہیں۔۔م۔۔۔میری قسم تم اعنان کو ک۔۔۔کچھ پہیں ک۔۔۔کرو‬


‫گے اس سے لڑو گے۔۔۔ن۔پہیں۔۔۔‬

‫عالم نے ناسف سے سر ہالنا۔۔۔تھر خاموشی سےناہر تکلتے لگا‬

‫ت۔۔۔تم تھوڑی۔ د ۔۔۔دیر میرے ناس رک خاؤ۔۔۔‬


‫وہ نولے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 242‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫عالم اپہیں دوانی کھالنے کے تعد ان کے فریب رکھی ایزی جییر یر بیبھ گنا۔۔۔۔‬

‫وہ دونوں انک ہی کمرے میں موجود تھے۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫اور دونوں ہی ماضی کی تھول تھل بوں میں کھو رہے تھے۔۔۔۔‬

‫نا ستے کی میز یر یر انواع و اقسام کے کھانے لگے تھے۔‬

‫شہر نار جوہدری ڈابینگ بینل یر کھانا لگانی نادنہ کے چہرے کے نایرات تعور دنکھ‬
‫رہے تھے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 243‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫وہ شہرنار کی نل نٹ میں کھانا تکا لتے لگی تھی جب ان کی‬
‫نارعب آواز یر اس کے ہاتھ ساکت ہونے۔۔۔۔۔‬

‫آج سے میری نل نٹ میں کھانا حنا ہی تکال کرے گی ۔‬

‫اپہوں نے انل لہجے میں اینا خکم سنانا۔۔۔‬

‫جو ان کے سا متے والی کرشی یر بیبھ تے لگی تھی نہ نات شن کر وہی کھڑی رہ گتی ۔۔۔‬

‫وہ نو ہمپشہ میبھے لہجے میں نات کرنے تھے اب کنا ہوا وہ ان کی طرف دنکھتے‬
‫لگی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 244‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫شہرنار جوہدری اس کے می نظر تھے۔۔۔۔‬

‫حنا نے ان کی آنکھوں میں دنکھ کر فورا ان کی نل نٹ میں کھانا سرو کنا۔۔۔۔‬

‫شہرنار جوہدری کھانے کی طرف م بوجہ ہو خکے تھے۔‬

‫نادنہ زہر حند تظریں حنا کے چہرے یر جمانے ی نفر سے اسے دنکھ رہی تھی۔۔۔۔‬

‫نس پہیں سے نادنہ کے دل میں تفرت کا ییج اگا۔۔۔۔‬


‫*****‬
‫حنا اس وفت کمرے میں تھی عالم‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 245‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ی‬‫ب‬
‫اتھی کچھ دیر پہلے ہی سونا تھا وہ اس کے ناس ھی اس‬
‫ب‬

‫کی گھتے نالوں کو ینار سے شہال رہی تھی کپسی یرسکون‬

‫زندگی تھی جونلی میں آنے سے پہلے پہاں آ کر شہرنار‬

‫جوہدری نے اسے سب کے سا متے اس کا مقام نو دل دل دنا‬

‫تھا مگر نادنہ کی مسلسل حبھتی ہونی تظریں وہ یرداست‬

‫پہیں کر نا رہی تھی خانے اس کی زندگی اور کیتے امیچان لیتے والی تھی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 246‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫عالم کے کسمسانے یر وہ سوجوں کے گرداب سے ناہر تکلی۔۔۔‬

‫آنکھ سے تکلتے والے آنشوؤں کو نوتچھتی ہونی وہ عالم کی طرف م بوجہ ہونی۔۔۔۔۔‬

‫شہرنار جودھری کپس کے سلسلے میں زنادہ یر وفت شہر میں گزارنے ۔۔۔‬

‫م‬ ‫ی‬ ‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬


‫ان کے ھے سے نادنہ نے ا تی خاص الزماؤں کے ساتھ‬

‫مل کر حنا یر ظلم کے پہاڑ نوڑ دنے ۔۔۔ وہ نے خاری‬

‫نےنارومددگار تھی جوہدری شہرنار سے تھی را تطے کا کونی ذرتعہ نہ تھا اس کے‬
‫ناس۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 247‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اور ان کے سا متے آنے ہی اس کی ہمت ہی نہ ہونی کہ وہ نادنہ کے رونے کے‬


‫نارے میں اپہیں کچھ ینا نانی۔۔۔۔۔‬

‫نادنہ اس سے سارا دن کولہو کے ینل کی طرح جونلی کے‬

‫سارے کام کروانی کچن میں کھانا ی بوانے وفت گرم گرم ُجمنا‬

‫اس کی سفند نازو یر داغ کر اسے داعدار کر د یتی۔۔۔ ناکہ اس کے ُجشن یر گہن لگ‬
‫خانے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 248‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫جسمانی نسدد کےساتھ ساتھ زنان کے وار سے تھی ہر وفت اس کی روح کو جھلتی‬
‫کرنی رہتی ۔۔۔۔‬
‫*****‬

‫ھ‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫ب‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫چ‬ ‫ل‬ ‫ن م ہ‬


‫جو لی یں ل جی ہونی ھی الزما یں ھیرانی ہونی یں۔‬

‫جوہدری شہرنار مردان خانے میں تھے وہ جونلی میں مجی‬

‫حیخ و تکار کی آواز شن کر اشی طرف یڑھے۔۔۔۔۔۔‬

‫تچھلی خایب سے یتے ہونے کچن کے دروازے کی طرف پیز رفنار قدموں سے‬
‫یڑ ھتے لگے ۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 249‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫را ستے میں آنی مالزمابیں پیز قدم اتھانی مؤدب انداز میں انک طرف ہو کر کھڑی ہونے‬
‫لگیں۔۔۔۔‬

‫جوف کی لہر ان کے چہرے یر تھی۔۔۔۔۔‬

‫جپسے وہ سب اندر ہونے والے خادنے کو دنکھ کر آنے والے طوقان کا سوچ کر‬
‫جوف زدہ تھی تھیں۔‬

‫گھر میں سے انک فرنق انسا تھی تھا جس کا چہرہ جوف سے زرد ہو حکا تھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 250‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اگر جوہدری شہرنار کو حناکی اس خالت کے ذمہ دار کا ییہ خل گنا نو خانے اس کے‬
‫ساتھ وہ کنا سلوک کریں۔۔۔۔‬

‫خک ت‬
‫اس جونلی میں انسی ڈھیروں مالزمابیں انسی تھی تھیں جو نادنہ کے م کی ل‬
‫ن‬ ‫م‬ ‫ع‬

‫کرنے کے لتے ہر وفت ینار رہتی تھیں۔‬

‫نے تچاشہ دولت اور زنورات ہونے کے ناوجود اگر اس کے ناس کچھ پہیں تھا نو وہ‬
‫تھی جودھری شہرنار کی مچنت۔۔۔۔‬

‫حنا کو جب سے شہرنار کی زندگی میں خاص خگہ یر نانا یب سے اس کے دل میں حنا‬


‫کے خالف جسد نلتے لگا تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 251‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫حنا کی کی کرب زدہ حیچیں نوری جونلی میں گوتچیں۔۔۔‬

‫جب شہرنار جوہدری کچن کے دروازے نک پہیجے حنا کا خال‬

‫ہوا وجود دنکھ کر وہ ساکت رہ گتے "دل جپسے دھڑکنا تھول‬

‫گنا زندہ ر ہتے جسم سے خان تکلنا کپسا ہونا ہے نہ اپہیں آج معلوم ہوا"۔۔۔۔۔‬

‫ان کی مچنت ان کی سرنک حنات ایتی زندگی کی نازی ہار خکی تھی۔۔‬

‫ان کےآنے میں پہت دیر ہو خکی تھی کسی دو آنکھوں نے نہ م نظر ہمپشہ کے لتے‬
‫ایتی تگاہوں میں فند کر لنا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 252‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫****‬
‫وہ ایتی نانی اماں کی گود میں سر ر کھے مسلسل آنشو پہا‬

‫رہا تھا۔۔ایتی ماں کا حنازہ ایتی آنکھوں کے سا متے اتھ تے‬

‫دنکھ اس کے آنشو تھمتے کا نام ہی نہ لے رہے تھے ۔۔۔۔‬

‫نا۔۔۔رو۔۔۔۔ میرا پہادر بینا ۔۔۔ میں ہوں نا ا یتے بیتے کے ناس۔۔۔۔‬

‫اپہوں نے اسے ا یتے ساتھ لگا کر نسلی دی۔‬

‫مگرماما۔۔۔۔۔۔ اس کے تھڑتھڑانے ل بوں سے کہا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 253‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫میں خایتی ہوں کہ پیری ماں کے ساتھ پہت یرا سلوک ہوا ہے‬

‫نو نے ایتی آنکھوں سے ایتی ماں یر ظلم ہونے ہونے دنکھا تھا نا۔۔۔۔۔۔‬

‫اس نے ان کی گود میں سے سر اتھا کر اینات میں ہالنا ۔۔۔‬


‫******‬
‫عالم کو اس کی نانی اماں ا یتے ساتھ لے خا خکی تھی ۔‬

‫حند دنوں تعد ا یتے تچوں کی خاطر وہ اس صدمے اور ذہتی دناؤ سے ناہر تکلے۔۔۔۔‬

‫نو تچوں یر جود نوجہ د یتے لگے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 254‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫زنان اور اعنان نالکل نادنہ یر گیتے تھے صدی۔۔۔۔۔‬

‫عالم تھی نالکل ایتی ماں حنا کی طرح تھا۔اس کے تقوش حنا سے مظاتفت رکھ تے‬
‫لک‬ ‫ن‬ ‫ک‬‫ن‬
‫تھے۔اور سیز آ یں نو ل اشی کی یرنو۔۔۔۔‬
‫ھ‬

‫اور درازقد اس نے اپہیں سے خرانا تھا۔۔۔۔‬

‫مگر عالم جب سے ایتی نانی کے گھر سے وانس آنا تھا ۔۔۔‬

‫اس کا رونہ کچھ ندل ندل تھا۔۔۔وہ اپہیں ا یتے آپ سے تھوڑا دور لگا۔۔۔۔‬

‫جپسے وہ ان سے ند ظن ہو۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 255‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫وہ ان کے ناس آنے سے کیرانا تھا۔۔۔۔‬

‫آج وہ جود اس کے کمرے میں آنے ت ھے۔۔۔‬

‫وہ نسیر یر لیتے کسی گہری سوچ میں گم ت ھا۔‬

‫جس غمر میں تجے کھنلتے کودنے ہیں اس غمر میں نو سالہ‬

‫عالم کو گہری سوچ میں غرق دنکھ کر وہ جیران ہونے۔۔۔۔‬

‫کنا سوچ رہا ہے میرا بینا ؟۔ اپہوں نے اس کے ناس آکر یرمی سے کہا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 256‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫وہ جو یبم دراز سا تھا اتھ کر بیبھا۔۔۔۔‬

‫شہرنار جوہدری نے اس کی آنکھوں میں دنکھا جو نے نایر‬

‫چہرہ لتے سرد تگاہوں سے اپہیں دنکھ رہا تھا۔۔۔‬


‫کچھ پہیں۔۔۔۔‬

‫اس نے رو کھے لہجے میں کہا۔۔۔۔‬

‫شہرنار جوہدری نے اس کے آگے ایتی دونوں ناپہیں تھنالبیں۔۔۔‬

‫پہلے نو وہ حند لمجے ساکت رہا تھر تھوڑا آگے کھشکا اور ان کے ساتھ لگا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 257‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اپہوں نے ایتی مچنت حنا کی آخری نسانی کو جود میں کسی فبمتی مناع کی طرح ت ھ یچی‬

‫لنا۔۔۔‬
‫*****‬

‫حنا کی موت کو کاقی غرصہ ی نت حکا تھا۔‬

‫شہرنار جوہدری جو شہر سے اینا کونی اہم کپس بینا کر وانس آرہے تھے۔‬

‫اس لتے نادنہ نے آج ان کے آنے یر خاص یناری کی۔‬

‫میرون سپشوں کے کام سے مزین فراک اور جوڑی دار ناخامہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 258‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫پہنا ل بوں یر گہری لپسنک لگانی۔نالوں کو کھال جھوڑے ایتی‬

‫م‬ ‫ک‬‫م‬
‫یناری کو ل کتے وہ گاڑی ر کتے کی آواز شن کر پیزی سے‬

‫سیڑھناں ییجے ایر رہی تھی کہ اخانک خانے کنا ہوا۔۔۔۔۔‬

‫اتھی وہ کچھ سیڑھناں ہی ایر نانی تھی کہ اینا نوازن کھونے کے تعد ییجے گرنے‬
‫لگی۔۔۔۔‬

‫ایتی سیڑھ بوں سے ییجے گرنا ‪،‬رگڑنا ‪،‬تھسلنا ہوا اس کا نے ڈول وجود نل کھانا ہوا سر‬
‫کے نل ییجے گرا۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 259‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫سر یر گہری جوٹ لگتے کے ناعث جون مسلسل پہتے لگا۔۔۔۔‬

‫جوہدری شہرنار جو اندر قدم رکھ رہے تھے کہ سا متے فرش‬

‫یر گری جون سے لے یت نادنہ کو دنکھ کر ان کے ہوش اڑے۔۔۔‬

‫وہ پیز قدموں سے اندھا دھند اس کی طرف دوڑے۔۔۔۔‬

‫فورا لنک کر اس کو ایتی نازوؤں میں تھر کر ناہر کی خایب تھاگے۔۔۔۔‬

‫پ‬
‫اس سے پہلے کہ وہ اسے لے کر ہسینال ہیچتے گاڑی میں ہی‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 260‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫ان دوسری سرنک حنات نے تھی آج دم نوڑ دنا۔۔۔۔۔‬

‫ان کے نڈھال وجود نے گاڑی کی نست سے اینا سر تکانا۔۔۔۔‬

‫اس وفت وہ جود کو نے نسی کے آخری دہانے یر محشوس کر رہے تھے۔‬

‫وہ جود کو پہت ییہا محشوس کرنے لگے۔۔۔‬

‫پہلے حنا اور اب نادنہ دونوں ان کا ساتھ جھوڑے اس دینا سے خا خکیں تھیں۔۔۔۔‬

‫نس یب سے ہی سدند ڈیرنشن اور ہانی نلڈ یرنسر کی وجہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 261‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫سے اپہیں قالج کا اینک ہوا اور ان کی نہ خالت ہو نی۔‬


‫*****‬
‫اطمینان جپسے رحصت ہو حکا تھا۔‬

‫اس کا وجود نے فرارنوں کے زیر ایر تھا۔‬

‫گ‬ ‫س‬
‫وہ نسیر یر جت لینا ہوا تھا کہ اس کی نے اجینارنوں کی طح خد سے تچاوز کر تی‬
‫تھی۔‬

‫رات کے اس پہر وہ سدند اظظراب میں مینال تھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 262‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اس کا تھرنور گنال سرانا اس کی آنکھوں کے سا متےلہرانا۔۔۔۔‬

‫ن‬
‫اس کا وہ دلکش چہرہ وہ ۔۔۔۔۔۔۔وہ تھ نگے رجسار‪،‬۔۔۔وہ دہکتی ہونی آ یں۔۔۔‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫سب کچھ نو مقانل کو خاکسیر کر د یتے وال تھا۔۔۔‬

‫جب سے اسے جھوا تھا کپسی فنامت مچ گتی تھی دل میں ۔۔۔۔‬

‫اسے کچن کا م نظر ناد آنا۔۔۔‬

‫اس کے دل میں کنا خل رہا ہے وہ جود تھی تھنک سے محشوس کرنے سے قاصر‬
‫تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 263‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اسے یب سے سمچھ پہیں آرہی تھی خانے کونسی اس کی‬

‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫انسی جیز ہے جو اسے ایتی خایب یچ رہی ہے۔۔۔‬

‫اس کی یر اعبمادی‪ ،‬اسکی نا ڈرنے والی نات ‪ ،‬اس کا ایتی‬

‫ذات کو لے کر غرور نا تھر اس کی جوتصورنی۔۔۔۔‬

‫وہ اس کی زندگی میں آنے والی پہلی لڑکی نو نا تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 264‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫کنا اس میں شچ میں ایتی ہمت تھی کہ وہ اعنان جودھری جپسے یندے کو ہال کر رکھ‬
‫دے۔‬

‫اس کا دل صدی تحہ ینا اس وفت صرف اس کے وجود کو‬

‫کسی تھی طرح نانے کا جواہاں تھا۔۔۔۔‬

‫اس کے فرب کی جواہش کر بیبھا تھا۔‬


‫****‬
‫اس کی سانشوں کا زیرو تم اینا دھبما تھا کہ نادی ال نظر میں‬

‫پہی لگنا تھا کہ وہ کونی زندہ لش ہے۔جو زرد چہرے اور‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 265‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫ادھ کھلی آنکھوں کے ساتھ وجست ناک خاموشی کے زیر ایر تھی۔‬

‫تکلجت کھڑکی سے انک پیز ہوا کا جھوتکا آنا۔۔۔جس نے اسے کنکنانے یر مچبور کر‬
‫دنا۔۔۔‬

‫اس مہرنان ہستی نے اس یر ایتی سال اوڑھا دی۔۔۔۔‬

‫ن‬ ‫ف‬‫س‬ ‫ک‬‫ن‬


‫سوھتی آ ھیں واہ کر کہ اس ق تی کو د کھنا خاہا۔۔۔۔‬
‫س‬ ‫ہ‬ ‫ب‬

‫آج تھر وہی مہرنان ہستی تھی۔۔۔۔اس کے سا متے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 266‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫جونلی میں جب جب اس یر ظلم ہوا۔۔۔‬

‫وہی اس کی جوری جھتے مدد کے لتے آنی تھی۔‬

‫غروج نے سوھتی کا سر اتھا کر ایتی گود میں رکھا۔۔۔۔‬

‫ب‬ ‫ی‬
‫غروج ہی ایتی مالزمہ کے ساتھ مل کر اس ھی گڑنا سی لڑکی کو پہاں لے آنی‬
‫پ‬‫ج‬

‫تھی۔‬

‫تھر اس نےایتی مالزمہ کو اس کے لتے دودھ اور درد کی دوانی لنےکا کہا۔۔۔۔‬

‫ہمت کرو سوھتی تم نو پہت پہادر ہو۔۔۔غروج نے اس کی ہمت یندھانی۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 267‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫ییہ پہیں میری آنکھ سے وہ آنشو کب پہے گا جو میری تقدیر ندل دے۔۔۔۔‬

‫میں نالکل تھی نا امند پہیں سب کے ساتھ ساتھ وہ میرا تھی نو خدا ہے۔‬

‫میرے لتے صرور اس یروردگار نے کچھ اجھا سوخا ہوگا۔۔۔‬

‫نہ میرے لتے آزمانش ہے اور میں اس کا مقانلہ صیر سے کروں گی۔۔۔‬

‫غروج نے اس جوتصورت چہرے کے ساتھ جوتصورت دل‬

‫رکھتے والی لڑکی کی ینار سے بپسانی جوم لی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 268‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫تمہاری غمر کنا ہے؟غروج نے جیرانگی سے نوجھا ۔۔۔‬

‫سیرہ سال کی ہونے والی ہوں ۔۔۔سوھتی نے جواب دنا۔۔۔۔‬

‫ب‬ ‫ی‬
‫ایتی کم غمری میں ایتی یڑی یڑی نابیں کپسے کر لیتی ہو۔۔۔ ھی یری۔۔۔۔اس نے‬
‫ینار سے کہا۔۔۔‬

‫آپ پہت اجھی ہیں آپ نے ہمپشہ میری مدد کی۔کاش آپ میری پہن ہوبیں۔۔۔‬

‫مگر پہیں۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 269‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اگر آپ میری پہن ہونی نو آپ کے ساتھ تھی میرے جپسا‬

‫سلوک ہی ہونا۔۔۔اس نے غمگین لہجے میں کہا۔۔۔‬

‫اداس مت ہو۔۔۔دنکھنا تم نے جیتے غم شہے ہیں انک دن اّللٰ‬

‫تعالی تم یر جوسبوں کی یرسات کر دیں گے۔۔۔‬

‫اور تمہارے دل سے ہر غم کو منا دیں گے۔آمین۔‬

‫غروج نے مچنت سے جور لہجے میں صدق دل سے دعا دی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 270‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ج‬
‫ھ‬
‫آپ سے انک نات کہوں۔۔۔سوھتی نے چھکتے ہونے نوجھا۔۔۔‬

‫کہو نا۔۔۔۔غروج نے دھبمی شی مشکان ل بوں یر شچانے ہونے کہا۔۔۔‬

‫اعنان ا جھے انسان پہیں۔۔۔۔‬

‫ت‬ ‫خ‬ ‫م‬ ‫مچ‬ ‫س‬


‫آپ نہ مت ھنا کہ یں آپ کو ان کے الف ھڑکا رہی ہوں۔۔۔‬

‫انک لڑکی میں نہ جس ساند خدا داد صالح نت ہونی ہے کہ ا یتے اویر یڑنے والی ہر‬
‫تظر پہچان لیتی ہے کہ وہ تظر ُیری ہے نا غزت والی ۔۔۔۔‬

‫ا یتے میں مالزمہ دودھ اور دوانی لنی نو غروج نے اسے دوانی کھالنی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 271‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫سوھتی نے غروج کی دی ہونی سال سے جود کو لی نٹ لنا۔۔۔‬

‫غروج کمرے میں موجود کھڑکی کو یند کرنی ہونی خاموشی سے ناہر تکل گتی۔۔۔۔۔‬
‫*****‬

‫اس ہ بولے نے دوسرے ہ بولے کو ینگ تھمانا خاہا مگر دوسرے‬

‫ی‬‫پ‬ ‫ھ‬ ‫م ت‬
‫نے ینگ کی تچانے اس کا ہاتھ تھام کر ا یتے فریب کنا اور جود یں یچ لنا۔۔۔۔‬

‫انک کی شسکبوں کی آواز سنانی د یتے لگی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 272‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نو دوسرے نے اس کی کمر کو ت ھیبھنانے ہونے اسے نسلی د یتی خاہی۔‬

‫میں ہوں نا تمہارے ساتھ۔۔۔‬

‫پہت خلد نہ دن تھی کیتے والے ہیں ۔۔۔‬

‫تھر ہم ساتھ ہوں گے۔۔۔۔‬

‫دنکھنا تھر سب تھنک ہو خانے گا۔۔۔‬

‫حند لمجےدونوں میں مدھم سرگوسناں ہونی رہیں۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 273‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫تھر انک کے قدم جونلی کے پیرونی را س تے یر تھے حنکہ انک کے اندرونی را ستے‬
‫یر۔۔۔۔‬
‫*****‬
‫صیح کے اخالے نے ماجول کو روشن کر رکھا تھا۔۔۔۔‬

‫آخا۔۔۔علی سوھتی کو تھی نال لے آکے رونی۔۔۔۔۔‬

‫زاہدہ انک دم ا یتے ہی میہ سے تکلتے والے القاظ شن کر غمگین ہوبیں۔۔۔۔‬

‫علی جو سکول خانے کے لتے نوی نقارم پہتے یز مردہ قدموں‬

‫سے خلنا ہوا ناہر آرہا تھا وہ تھی دن رات ایتی پہن کی خدانی میں یڑپ رہا تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 274‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫ایتی اماں کے سوھتی کا نام لیتے یر وہ اور تھی رتچندہ ہوا۔۔۔۔‬

‫علی نے جب ایتی ماں کو سوھتی کے غم میں رونا ہوا دنکھا نو گلوگیر لہجے میں نول۔۔۔‬

‫اماں آنی کے لتے دعا کرنے ہیں رب اسے خلد ہم سے مال دے۔۔۔‬

‫اّللہ ناک میری دھی دی زندگی آسان کردے۔۔۔‬

‫زاہدہ اور علی ساتھ لگے رونے ہونے انک دوسرے کو دلشہ د یتے لگے۔۔۔‬

‫*****‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 275‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫تھاتھی قایزہ شن۔۔۔۔کدھر ہے؟‬

‫درمکبون نے اویر والے نورشن میں آکر اپہیں آواز لگانی اور جھانک کر اندر دنکھتے‬
‫لگی۔۔۔۔‬

‫قایزہ جو ا یتے کمرے میں لیتی آرام کر رہی تھی ۔۔۔۔‬

‫ایتی یند کی آواز شن کر وہیں سے اسے ہانک لگانی۔۔۔۔‬

‫اندر آخاؤ'۔۔۔۔'‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 276‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ہ‬ ‫پ‬
‫وہ خلتی ہونی ان کے کمرے نک جی۔۔۔۔‬
‫ی‬

‫دروازے کھول کر اندر داخل ہونی۔۔۔۔‬

‫کنا نات ہے آج جود خل کر اویر آنی ہو ؟‬

‫قایزہ نے جیرانگی سے نوجھا۔‬

‫نس انک صروری نات کرنی تھی جو سب کے سا متے ییجے‬

‫پہیں ہو سکتی تھی نس اشی لتے سوخا کہ اویر آکر کر لوں ۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 277‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اپہوں نے رازداری سے دھبمی آواز میں کہا۔۔۔‬

‫ب‬ ‫ی‬‫ب‬
‫قایزہ اس کی نات یر سندھی ہو کر ھی۔۔۔۔‬

‫اور نوری نوجہ اس کی نات یر منذول کی۔۔۔۔۔‬

‫طی نعت کپسی ہے؟درمکبون نے نوجھا‬

‫میں تھنک ہو مدعے کی نات یر آو۔۔۔‬

‫قایزہ کو اس کے لہجے میں کچھ عچ نب سا لگا نو کہا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 278‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اعنان کے ارادے مچھے کچھ خراب لگ رہے ہیں۔۔۔درمکبون نے کہا‬

‫سندھی سندھی نات کہو پہلناں ک بوں تچھوا رہی ہو؟‬

‫قایزہ نے پیز لہجے میں کہا۔‬


‫میری تھی بیتی ہے ۔۔۔‬

‫اور تمہاری بیتی کو تھی میں ایتی بیتی ہی مایتی ہوں ۔کل‬

‫کالں کو کچھ علط ہو گنا نو تھر مچھ سے نا سکایت کرنا کہ میں نے تمہیں آ گاہ پہیں کنا‬
‫تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 279‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اعنان کی تظر اس ونی یر ہے۔۔۔مچھے کہہ رہا تھا اس یر‬

‫صرف میری ملک نت ہے۔۔۔درمکبون نے ادھر ادھر دنکھتے ہونے ہولے سے‬
‫کہا۔۔۔۔‬

‫معا کونی شن نا لے ۔۔۔۔‬

‫مچھے نو غروج کی جی نت حظرے میں لگ رہی ہے۔۔۔‬

‫اعنان تھی کہیں ا یتے ناپ والی خرکت نا دہرانے ۔۔۔۔ونی کو‬

‫اس جونلی میں ایتی ی بوی کی جی نت دے کر جپسے سالوں‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 280‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫پہلے اس کے ناپ نے ہم سب کی مچالفت مول لے کر کنا تھا۔‬

‫اس نے قایزہ کو اعنان کے نارے میں جوکنا کنا۔۔۔‬

‫میں ا جھے سے خایتی ہوں اعنان کو تچین سے میں نے ہی‬

‫اسے نال ہے وہ ا یتے ناپ یر نالکل پہیں گنا۔۔۔مچھے پہیں لگنا‬

‫وہ انسی کونی خرکت کرے گا۔۔۔۔اپہوں نے کہہ نو دنا مگر‬

‫درمکبون کی نات سے ان کے دل کو نے حپیبوں نے گھیر لنا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 281‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫میں نو کہتی ہوں جینا خلدی ہو سکے اعنان سے غروج کی رحصتی کی نات کریں۔۔۔۔‬

‫غروج جو ایتی تھبھو کی آواز شن کر ناہر آنی تھی۔۔۔کمرے‬

‫میں ہونی ہونی ان دونوں کی گفنگو نوری طرح شن خکی تھی۔۔۔۔‬

‫وہ دنے قدموں ا یتے کمرے کی طرف وانس لوٹ گتی۔۔۔۔‬

‫****‬
‫لل !اب میری تھی سادی کردیں۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 282‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫پہلے نو کچھ یڑھ لکھ نو لے تھر دنکھنا پیرا نہ لل کپسے‬

‫دھوم دھام سے پیری سادی کرے گا کہ سارا گاؤں تھی کنا‬

‫ناد کرے گا کہ زنان جودھری کی سادی ہونی تھی۔۔۔‬

‫کنا لل مچھے پہیں یڑھنا ہے نس مییرک کر لنا وہ ہی یڑا ہے میرے لتے۔۔۔۔اس‬


‫نے میہ تھال کر کہا۔۔‬

‫میں نو خاہنا تھا کہ میرا تھانی یڑھ لکھ خانے۔۔۔اعنان نے‬

‫اس کے سانے یر ہاتھ رکھ کر جود سے فریب کنا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 283‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫کنا لل آپ تھی اتموسنل نلنک منلنگ کرنے ہو۔۔‬

‫اجھا تھنک ہے نہ سال رنسٹ کروں گا تھر اگلے سال سے یڑھانی تھر سے سروع‬
‫کروں گا۔۔۔‬

‫یر اس کے لتے نو مچھے شہر خانا ہو گا۔۔۔۔‬

‫آپ خانے دے گے مچھے۔۔۔اس نے معصوم سا چہرہ ینا کر‬

‫اخازت لینا خاہی ۔۔۔اسے ییہ تھا کہ اعنان اسے کبھی جود‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 284‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫سے دور شہر خا کر ر ہتے کی اخازت پہیں دے گا۔۔۔‬

‫پہت ہوسنار ہو گنا ہے نو زنان لل کے دل‪ ،‬گردے‬

‫م‬ ‫ل‬ ‫ت‬


‫ھڑے۔۔۔۔۔اعنان نے ینار ھرے ہجے یں کہا۔۔۔‬ ‫ب‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ت‬

‫تچھے ا جھے سے ییہ ہے کہ میں تچھے ا یتے دن جود سے دور‬

‫پہیں رکھ سکنا اشی لتے نو مچھے شہر خانے کی دھمکی‬

‫دے رہا ہے نا کہ پیری یڑھانی سے خان جھوٹ خانے۔۔۔۔۔‬


‫اعنان نے زنان سے کہا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 285‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫‪Lala you are jenoius.‬‬
‫زنان نول۔۔۔۔‬

‫آخر لل کس کا ہوں۔۔۔۔‬

‫اعنان آج تھر سے فیرسنان آنا تھا اور زنان کی فیر یر قاتحہ‬

‫یڑ ھتے کے تعد اشی کی نابیں اور قہقہے اس کے کانوں میں گوتج رہے تھے۔۔۔۔‬
‫****‬

‫نوی بورستی کی ڈین سے نات ہوگتی؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 286‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫!نس سر‬

‫اتچ نٹ ‪ 106‬نے کہا۔۔۔‬

‫تھر کنا ڈنساینڈ کنا ؟‬

‫سر میں اور غمر دونوں سبوڈبپس ین کر خابیں گے۔۔۔‬

‫اب ہم دونوں پہرے سمارٹ اور ینگ ۔۔۔‬

‫اور نہ مونی نوند وال اتچ نٹ صالح ییحر یتے گا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 287‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نارسا نے ایتی زندہ دلی والی عادت کے ناعث ہپستے ہونے کہا۔۔۔۔‬

‫کیتی جھونی ہو تم ہم بیبوں فرینا انک ہی غمر کے ہیں‬

‫صرف انک دو اتچ ی نٹ ناہر ہے‪،‬تم نو ا نسےکہہ رہی ہو‬

‫جپسے میں سومو رنسلر ہوں۔۔۔‬

‫ہیہہ اس نے حقگی سے سر جھ نکا۔۔۔۔‬

‫نارسا نے اس کی حقگی تھرے غمل یر خاندار قہفہ لگانا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 288‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫‪Behave yourself...‬‬

‫خان کی غصنلی آواز نے ان سب کو خاموش کروانا۔۔۔‬

‫‪Go back to your work now.....‬‬

‫سب وہاں سے ناہر تکلے۔۔۔۔۔‬

‫ہنلر!۔۔۔۔۔۔اس نے آہسنگی سے میہ میں یڑیڑانا۔۔۔‬

‫نارسا کے خان سر کو د یتے خانے والے حظاب یر وہ دونوں‬


‫تھی مسکرانے ینا نا رہ سکے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 289‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫*******‬
‫رات کا نا خانے کون سا پہر تھا وہ کروبیں ندل ندل کر تھک‬

‫خکی تھی ۔ل تعداد سوجیں اس کے دل ودماغ میں گردش‬

‫کربیں اس کا سکون عارت کر رہی ت ھیں۔‬

‫اس یر صرف میرا جق۔‬

‫وہ صرف میرا ہے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 290‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫مگر میں اسے کپسے روکوں؟‬

‫جو میرا ہوکر تھی میرا پہیں رہا۔۔۔‬

‫لوگ نو کہیں گے مچھ میں ہی ساند کونی کمی ہو گی جو‬

‫میرا سوہر مچھے جھوڑ کر کسی اور کی طرف م بوجہ ہوا۔۔۔۔‬

‫اینا غم کسے سناؤں؟‬

‫رونے سےنکیہ تھنگ حکا تھا دم گھینا ہوا محشوس ہو رہا تھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 291‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫میں نے جب سے ہوش سیبھال آپ کو ہی اینا سب کچھ مانا۔۔۔‬

‫آپ مچھ سے نوں نے وقانی کریں گے مچھے نالکل تھی امند پہیں تھی۔۔۔۔‬

‫مچھ میں کنا کمی تھی؟‬

‫ک‬ ‫ن‬
‫کہاں گتی وہ مچنت جو انک دن مچھے نا د تے یر آپ‬
‫ھ‬

‫مچھے محشوس کروانے تھے۔‬

‫وہ ا یتے آپ سے ہی مچاظب تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 292‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ایتی دونوں آنکھوں کو ا یتے ہاتھوں کی نست سے رگڑنے ہونے اس نے اپہیں‬
‫صاف کنا۔۔۔‬

‫میں پہیں روؤں گی۔۔۔‬

‫اگر اّللٰ تعالی نے اسے میرے مقدر میں لکھا ہے نو وہ میرے ناس ہی لوٹ کر‬
‫آنے گا۔‬

‫اگر پہیں نو خاہے میں کچھ تھی کر لوں وہ میرا پہیں۔۔۔۔۔‬

‫مگر میں دعا کرنی ہوں آپ ہمپشہ جوش رہیں خاہے آپ کی زندگی میں میری کونی خگہ‬
‫ہو نا نا ہو۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 293‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫مچنت میں ایتی جوشی سے زنادہ مجب کی جوشی غزیز ہونی ہے۔‬

‫اب مچھے ایتی زندگی ینانےکے لتے تھی کچھ سوحنا ہو گا۔۔۔‬

‫ل‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی ن‬ ‫م‬ ‫ط‬‫م‬


‫غروج نے ین ہو کر ا تی آ یں موند یں۔‬

‫*****‬
‫انک ماہ تعد۔۔۔۔۔‬

‫ع‬
‫!اسالم و لنکم تھانی صاجب‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 294‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ع‬
‫!و ۔۔۔و لنکم۔۔۔اس اسالم‬

‫کپسے ہیں آپ ؟‬

‫قایزہ نے شہرنار کے کمرے میں آکر کہا۔۔۔‬

‫تھ۔۔۔تھنک ہوں۔۔۔۔‬

‫اپہوں نے جیرانگی سے قایزہ کی طرف دنکھا۔۔۔‬

‫آج ان کے کمرے میں کپسے آگتی تھی وہ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 295‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫آپ تھی پہی سوچ کر جیران ہو رہے ہوں گے کہ میں آپ کے‬

‫کمرے میں کپسے ا یتے غرصے تعد آگتی۔۔۔‬

‫اپہوں نے ہپستے ہونے کہا۔۔۔۔‬

‫وہ دراصل آج میں نے مالزموں سے کہہ کر کھانے کا خاص اہبمام کروانا ہے۔۔۔۔‬

‫اور مچھے کچھ خاص نات تھی کرنی تھی اس لتے سوخا‬

‫جو نات میں کرنا خاہ رہی ہوں سب کے سا متے ان سب میں‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 296‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫آپ کی موجودگی تھی صروری ہے۔‬

‫خلتے آج ہم سب مل کر رات کا کھانا کھانے ہیں۔۔۔‬

‫وہ دونوں ہاتھوں سے ان کی وہنل جییر گھسپیتے ہونے ناہر لے گپیں۔۔۔۔‬

‫سب ڈابینگ بینل کے گردبیبھے ہونے تھے۔۔۔۔‬

‫مالزمابیں کھانا لگا رہی تھیں۔۔۔۔‬

‫جن میں سوھتی تھی سامل تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 297‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫سعد اور غروج دونوں پہن تھانی انک ساتھ بیبھے تھے۔حنکہ‬

‫ان کے نالکل سا متے درمکبون اورنور تھی۔‬

‫سوھتی سالن کا ناؤل رکھ کر نلیتے لگی۔‬

‫ت‬ ‫چ‬‫ت‬ ‫ن‬ ‫ص‬ ‫ق‬ ‫ت‬


‫نو نور نے اس یر لی خا تی ہونی ظر دوڑانی۔۔۔۔‬

‫جب سے اسے ایتی ماں درمکبون سے ییہ خال تھا کہ عالم نے‬

‫ونی کی طرف داری کر کہ اسے درمکبون کے غصب سے تچانا ہے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 298‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نور کو وہ کھنکتے لگی تھی۔۔۔۔‬

‫کم غمر ‪،‬جوتصورت ‪،‬ڈاین۔۔۔۔۔ہیہہ۔۔۔۔اس نے سوھتی کی طرف دنکھتے ہونے‬


‫خل کر کہا۔۔۔۔‬

‫درمکبون خاموش تھی ۔۔۔آج وہ قایزہ کو نو لتے کا موفع د یتے کے لتے جپ تھی۔‬

‫اعنان کے وہاں آکر بیبھ تے ہی قایزہ نے نات سروع کی۔۔۔۔‬

‫اعنان دراصل مچھے تم سے کچھ صروری نات کرنی تھی۔‬


‫اپہوں نے ایتی نات کا آعاز کنا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 299‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اعنان ان کی طرف م بوجہ ہوا۔۔۔۔‬

‫میں نہ خاہ رہی تھی کہ اب غروج کی رحصتی ہو خانے۔۔۔۔‬

‫میرے تھانی کو اس دینا سے گتے ہونے اتھی تھنک سے دو‬

‫ماہ تھی پہیں ہونے اور آپ کو رحصتی کی یڑ گتی ہے۔۔۔۔‬

‫مچھے کونی خلدی پہیں رحصتی کی۔۔۔‬

‫قی الچال مچھے نہ سادی پہیں کرنی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 300‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نہ کنا نات ہونی؟‬

‫قایزہ نلخ لہجے میں نولی۔۔۔‬

‫اعنان نے انک تگاہ غروج یر ڈالی جو خاموشی سے تظریں‬

‫جھکانے نل نٹ میں موجود تھوڑے سے نالؤ میں جمچ خال رہی تھی۔۔۔۔‬

‫پہی نو غمر ہے سادی کی۔غروج کے فرض سے قارغ ہوں گی‬

‫نو سعد کی تھی کروں گی نا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 301‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫آپ انسا کریں سعد کی سادی پہلے کر دیں۔۔۔‬
‫اعنان نے مشورہ دنا۔۔۔۔‬

‫مچھے کونی اعیراض پہیں۔۔۔سعد نے نور کی طرف دنکھتے ہونے مسکرا کر آنکھ‬
‫دنانی۔۔۔۔‬

‫نور نے اس کی خرکت یر غصے میں سر جھ نکا۔۔۔۔‬

‫میں تمہاری اور غروج کی نات کر رہی ہوں اور تم مچھے‬

‫مفت میں اور مشورے دے رہے ہو۔۔۔۔قایزہ تھر سے اعنان کو پیز آوازمیں کہا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 302‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫پ‬ ‫ب‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫د یں تھانی صاجب۔۔۔آپ ا یتے یتے کو ا ہوں نے شہرنار‬

‫جوہدری کو م بوجہ کرنے ہونے کہا۔۔۔اب آپ ہی سمچھابیں اسے۔۔۔۔۔‬

‫اس سے پہلے کہ شہرنار جوہدری کچھ نو لتے۔۔۔‬

‫اس نے ہاتھ اتھا کر اپہیں نو لتے سے روکا‬

‫میں نے انک نار کہہ دنا سو کہہ دنا ۔۔۔۔۔‬

‫مچھے پہیں کرنی اتھی سادی نو پہیں کرنی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 303‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫تھنک ہے نو تھر تم ایتی نات یر اب قاتم رہنا۔۔۔۔‬

‫اگر تمہیں اتھی سادی پہیں کرنی نو تھر اگلے دو سالوں نک‬

‫نہ سادی پہیں ہو گی۔۔۔۔‬


‫قایزہ نولی۔‬

‫تھنک ہے مچھے کونی اعیراض پہیں۔۔۔‬

‫وہ کھانا کھانے تعیر ہی اتھ کر خانے لگا۔۔۔۔‬

‫م‬
‫روکو۔۔۔۔اتھی میری نات کمل پہیں ہونی۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 304‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫قایزہ نے اسے خانے سے روکا۔۔۔۔‬

‫اعنان نے ییچھے مڑ کر دنکھا۔۔۔۔‬

‫غروج میری بیتی ہے نو ظاہر شی نات ہے اس کی جواہسات کو تھی میں ہی نورا‬


‫کروں گی۔‬

‫ایتی بیتی کی جواہش کو مدتظر رکھ کر میں نے اس کے لتے‬

‫ت م‬
‫ف نصلہ لنا ہے اگر اس کی رحصتی پہیں ہونی نو وہ ایتی علبم کمل کرنے کے لتے‬
‫شہر خانے گی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 305‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫سعد ایتی نوی بورستی میں اس کا تھی داخلہ کروا دے گا۔۔۔‬


‫وہ گرلز ہاسنل میں رہے گی۔‬

‫اس کا تھانی اس کا حنال ر کھے گا۔۔۔‬

‫میرا پہیں حنال کہ میرے اس ف نصلے سے کسی کو کونی‬

‫م‬
‫احنالف ہو گا۔۔۔۔قایزہ نے ایتی نات کمل کر کہ سب کے چہروں یر دنکھا۔۔۔۔‬

‫سب خاموش تھے۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 306‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اعنان ینا کونی جواب د یتے کمرے کی طرف یڑھ گنا۔۔۔۔‬

‫غروج کی آنکھوں میں آنشو ایر آنے۔۔۔۔‬

‫اعنان کی نے رجی یر ۔۔۔اب اس کی زندگی میں کنا میری‬

‫ایتی تھی اوقات پہیں کہ وہ میرے لتے کتے گتے کسی ف نصلے میں ایتی رانے‬
‫د ینا۔۔۔۔۔‬

‫کنا میں اس قانل تھی نا لگی۔۔۔۔وہ اتھ کر مردہ قدموں سے‬

‫خلتی ہونی ا یتے نورشن کی طرف یڑھ گتی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 307‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫کھانا خاموشی سے کھا ناگنا۔۔۔‬

‫تھر سب ا یتے ا یتے کمروں میں سونے کے لتے خلے گتے۔۔۔۔۔۔‬

‫عساء کی تماز ادا کرنے کے تعد وہ کچن میں ہی موجود تھی‬

‫سونے سے پہلے رات کے سارے یرین دھونا اور کچن کو‬

‫سپسے کی طرح جمکانا تھی اس کی ڈنونی میں سامل تھا۔‬

‫فرینا نارہ تج خکے تھے۔سب مالزم تھی ا یتے ا یتے کوایر میں خا خکے تھے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 308‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫وہ ا یتے تمام کاموں سے قارغ ہونی تھی ۔۔جسم اورسر میں‬

‫سدند درد تھا۔آنشو نو کب کے جپسے سوکھ خکے تھے ۔تچا‬

‫ہوا کھانا اسے ی نٹ تھرنے کے لتے دنا گنا تھا۔۔۔۔وہ فرش یر‬

‫ت‬ ‫ق‬ ‫ل‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ب‬ ‫ی‬‫ب‬


‫ک‬
‫ھی ہونی ھی۔کھانے کے ا ھی حند مے ہی زہر مار تے ھے کہ۔۔۔۔‬

‫کچن کی طرف آنے ہونےکسی کے قدموں کی خاپ محشوس ہونی۔۔۔‬

‫وہ اتھ کھڑی ہونی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 309‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اعنان جودھری کچن کے دروازے یر کھڑا تھا۔‬

‫میرے لتے کھانا تکالو تھوک لگی ہے مچھے۔۔۔‬

‫اس نے سرد لہجے میں کہا۔۔۔‬

‫سوھتی خلدی خلدی سارا کھانا فرتج سے تکال کر گرم کرنے لگی۔۔۔۔‬

‫اعنان جودھری اتھی نک وہیں کھڑا اس کی نست یر نکنکی ناندھے ہونے اسے ہی‬
‫دنکھ رہا تھا۔۔۔۔‬

‫کھانا میرے کمرے میں دے خانا وہ خکم صادر کرنا وہاں سے خا حکا تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 310‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫کچھ دیر میں سوھتی کھانے کا یرے لتے اس کے کمرے نک آنی۔۔۔۔‬

‫دروازہ کھنکھنانا۔۔۔‬

‫آخاؤ۔۔۔۔اندر سے اعنان جودھری کی آواز آنی۔۔۔انک نار نوسوھتی کے قدم‬


‫لڑکھڑانے۔۔۔۔۔‬

‫اعنان جودھری کی ہر وفت اس کے وجود یر یڑنی نے ناک تظریں اس سے محفی نو‬


‫نا تھیں۔۔۔۔‬

‫وہ آیت الکرشی کا ورد کرنے ہونے اندر داخل ہونی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 311‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اس نے اندر داخل ہو کر دنکھا اعنان اسے کہیں تظر پہیں آنا۔۔۔‬

‫اس نے دھیرے سے یرے کمرے میں موجود میز یر رکھ دنا اور خانے کے لتے‬
‫مڑی۔۔۔۔‬

‫ک‬ ‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬


‫اعنان جو ساند دروازے کے ھے ھڑا ہوا تھا۔۔۔‬

‫سوھتی کا دل ڈوب کر اتھرا۔۔۔۔‬

‫کھانا لنی تھی ۔۔کھا لیں۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 312‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نہ کہہ کر وہ دروازے کی طرف یڑھی۔‬

‫اتھی مچھے کھانے کی پہیں کسی اور جیز کی تھوک ہے۔۔۔‬


‫چ‬‫ی‬ ‫ح‬
‫اعنان نے دروازے کی تی لگانی۔۔۔‬

‫نہ ۔۔۔نہ ۔۔ کنا کر رہے ہیں ؟؟؟؟‬

‫وہی جو مچھے پہت پہلے ہی کر لینا خا ہتے تھا۔۔۔‬

‫اب اور دوری یرداست پہیں ہونی۔۔۔‬

‫آج ساری نسنگی منانے کا ارادہ ہے میرا اس نے جمار آلود‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 313‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫آواز میں کہتے ہونے اس کی کمر میں ہاتھ ڈال کر جود سے فریب کنا۔۔۔۔‬

‫جھوڑو مچھے ۔۔۔۔وہ اس کی مظ بوط گرفت میں تھڑتھڑانے لگی۔۔۔‬

‫جھوڑو مچھے گھینا انسان ورنہ میں۔۔۔۔۔۔‬

‫ورنہ کنا؟‬

‫نولو ورنہ کنا کرو گی؟۔۔۔۔۔‬

‫سادی سدہ ہو ۔۔۔کچھ سرم کرو۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 314‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نات بیتی نا دنکھ اس نے منت کی۔‬

‫دنکھو خدا کا واسطہ ہے جھوڑ دومچھے۔۔۔۔ اس نے لڑکھڑانی آواز میں کہا۔‬

‫انک لڑکی خاہے کیتے ہی ک بوں نا مظ بوط ہو ایتی سے دوگتی‬

‫ظافت رکھتے والے مرد کے آگے ہمپشہ نے نس ہو خانی ہے۔‬

‫وہ مسلسل اس سے اینا آپ جھڑوانے میں لگی تھی۔۔۔‬

‫دنکھ ہی نو رہا ۔۔۔۔اعنان نے اس کے وجود سے لیتی خادر‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 315‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ت‬ ‫م‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫یچتے کی کوشش کی۔۔ جسے وہ ظ بوطی سے تھامے ہونے ھی۔‬

‫سرم کرنا مردوں کا کام پہیں وہ نو تم جپسی لڑک بوں یر اجھی لگتی ہے۔‬

‫اتھی جو میں کرنے لگا ہوں تھر جی تھر کر سرمانی رہنا۔۔۔اس نے کمیتے ین سے‬
‫ہپستے ہونے کہا۔۔۔‬

‫گھوڑا اگر گھاس سے دوستی کر لے گا نو ک ھانے گا کنا؟‬

‫اعنان نے انک جھنکے سے اسے نسیر یر گرانا۔۔۔۔‬

‫سوھتی اس افناد کے لتے فطعا ینار نا تھی۔انک جھنکے سے‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 316‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫گری۔۔۔۔اسے نو ا یتے جواس کھونے ہونے محشوس ہورہے تھے۔۔۔‬

‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫نا للا ناک میری مدد فرما۔۔۔۔اس نے آ یں یند کتے ا یتے رب سے دعا کی۔‬

‫انک وہی ہستی تھی جو اس وفت اس کی مدد کر سکتی تھی۔‬

‫آج پیری مدد کے لتے کونی پہیں آنے وال۔۔۔۔نہ کہتے ہی اعنان اس یر جھکا۔۔۔۔‬

‫اس ہمت مچبمع کتے وہاں سے تکلتے کی کوشش کرنے لگی۔۔۔‬

‫اس وفت اسے صرف سوھتی کو نانے کا ح بون سوار تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 317‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اس نے اینا چہرہ اس کی گردن کے فریب کنا۔۔۔‬

‫اس سے پہلے کہ وہ اس کے وجود کو جھو نانا۔۔۔‬

‫تچاؤ مچھے۔۔۔۔تچاو۔۔۔۔۔‬

‫اس نے مدد کے لتے آواز لگانی۔۔۔۔‬

‫ساند جونلی میں کونی اس کی مدد کے لتے آخانے۔۔۔۔‬

‫خدا کے قہر سے ڈرو۔۔۔جوہدری خدا کی لتھی یڑی نے آواز ہے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 318‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫تم یر تھی و نسے ہی عذاب نازل ہو گا جس طرح خدا کی خکم عدولی کرنے والوں"‬
‫فوموں یر نازل ہوا"۔۔۔‬

‫اس ناک ذات کے قہر سے تچو جس نے نسیبوں کی نسیناں"‬


‫الٹ دیں فوموں کی فومیں صفحہ ہستی سے منا دیں"۔۔۔‬

‫خرام ہے نہ سب خانے دو مچھے۔۔۔۔‬

‫تم کنا خاہتی ہو ا یتے تھانی کے قا نل سے خایز رسیہ یناؤں؟‬

‫ہیہ۔۔۔اس نے طیزنہ ہ نکارا تھرا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 319‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫جہ۔۔جہ چہہ۔۔۔‬

‫تھول ہے تمہاری۔۔۔۔۔‬

‫تم سے ناک رسیہ ینانے کی مچھے تھی کونی جواہش پہیں۔وہ ی نفر سے تھ نکاری۔۔۔۔‬

‫جھونی مونی علظ بوں کے سوا میں نے انسا کونی گناہ کییرہ پہیں کنا جس کی تھنانک'‬
‫سزا مچھے تمہارے روپ میں ملے'۔۔۔۔‬

‫اّللہ ناک نے فرمانا ہے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 320‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ناناک عوربیں نا ناک مردوں کے لتے‪،‬اور ناناک مرد ناناک عورنوں کے لتے‪،‬اور"‬
‫‪"،‬ناک عوربیں ناک مردوں کے لتے ہیں‪،‬اور ناک مرد ناک عورنوں کے لتے‬
‫(سورت ال بور ‪,‬آیت)‪26‬‬

‫اعنان جودھری یر نو جپسے سنظان خاوی ہو حکا تھا۔‬

‫وہ اس یر جھکا۔۔۔۔۔‬

‫میں نے تمہاری تفریر سیتے کے لتے پہیں نالنا۔۔۔۔‬

‫خاموش ہو خاؤ نالکل۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 321‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اعنان نے اس کے ل بوں یر اتگلی رکھ کر اسے خاموش کروانا خاہا۔۔۔۔‬

‫ورنہ کسی اور طرح خاموش کرواؤں گا۔۔۔۔‬

‫اب مچھے تمہاری آواز نا آنے۔۔۔۔‬

‫مچھے ا یتے کام میں کونی خلل نالکل یرداست پہیں۔۔۔۔‬

‫اعنان کی سانسیں نالکل ا یتے فریب محشوس کرنے ہونے اس‬

‫نے انک خاندار تھیڑ اس کے میہ یر مارا۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 322‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اس خرکت کی سزا نو تمہیں مل کر رہے گی۔۔‬

‫اعنان کو اس سے اس ہمت کی امند نا تھی اس نے قہر آلود تظروں سے اسے‬


‫دنکھا۔۔۔۔‬

‫مچھے مارنی ہے سالی اس نے نلمالنے ہونے کہا۔۔۔۔‬

‫اس نے سوھتی کے دونوں ہاتھ قانو کتے اس کے گال یر ا یتے دایت گاڑ‬
‫دنے۔۔۔۔‬

‫اس کی درد تھری حیخ کمرے میں گوتجی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 323‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫سوھتی کو ا یتے گال یر جون جمنا ہوا محشوس ہوا۔۔۔۔۔۔‬

‫ساتھ وال کمرہ جو شہرنار جوہدری کا تھا ۔۔۔‬

‫وہاں سے کچھ گرنے کی آواز آنی۔۔۔‬

‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬
‫اعنان فورا اس سے ھے ہوا۔۔۔۔‬

‫کہیں نانا کو نو کچھ؟‬

‫اس کے زہن میں نہ حنال تچلی کی طرح کوندا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 324‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ح‬
‫اس نے یرق رفناری سے دروازے کی یچتی کھول کر ناہر‬

‫دوڑ لگانی اور انک ہی لمجے میں ان کے کمرے میں پہیچا۔۔۔۔‬


‫کنا ہوا نانا ؟‬

‫وہ دسم بوں کے معا ملے میں خاہے جپسا تھی ہو۔ا یتے نانا سے پہت ینار تھا‬
‫اسے۔۔۔۔‬

‫میں تھی۔۔۔ تھنک ہوں ۔۔۔اپہوں نے کہا۔۔۔‬

‫نس پ۔پ۔ نانی ڈا لتے کی ک۔ک۔۔کوشش میں ج۔خگ ییجے گ۔۔گر گنا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 325‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫م۔م۔مچھے اتھی کسی۔۔کی حیخ کی ۔۔آ۔۔آواز آ۔۔آنی تھی۔۔۔‬

‫پہیں نانا انسی کونی نات پہیں صرور آپ کو کونی وہم ہوا ہو گا۔۔۔۔‬

‫اس نے اپہیں نسلی دی ۔۔میں آپ کے لتے نانی لنا ہوں۔۔۔‬

‫نہ کہہ کر وہ وانس ا یتے کمرے میں آنا۔۔۔۔‬

‫کمرہ خالی تھا۔۔۔۔‬

‫ا یتے سکار کو کھو د یتے یر وہ نلمال کر رہ گنا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 326‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫وہ خا خکی تھی۔۔۔۔‬
‫اس نے غصے سے ا یتے کمرے کا جسر تگاڑ دنا۔۔۔‬

‫ہر جیز نکھر کر پہس پہس ہو گتی۔۔۔اس کے اندر نا حبم ہونے والی آگ خلتے لگی۔‬

‫کھلی ہونی کھڑکی سے اندر آنے تھنڈی ہوا کے جھو نکے تھی‬

‫اس کے اندر لگی آگ کو تچھانے میں ناکام ہونے۔۔۔‬

‫کب نک تچو گی۔۔۔۔اس نے ا یتے نالوں کو غصے سے خکڑنے‬

‫ہونے حقارت سے کہا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 327‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫تھر نانی لے کر کمرے کی طرف یڑھ گنا۔۔۔۔‬


‫****‬
‫اعنان کے کمرے سے ناہر خانے ہی اس نے پہلی فرصت میں‬

‫خدا کا سکر تچا لنے ہونے وہاں سے دوڑ لگا دی اور ا یتے‬

‫کوایر میں آکر دم لنا۔۔۔۔‬

‫اس نے آج جو اعنان جودھری کا تھنانک روپ دنکھا تھا اس‬

‫کا نورا جسم سو کھے یتے کی مایند کایپ رہا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 328‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫خ‬ ‫ب‬ ‫ی‬‫م ب‬


‫وہ متی کے فرش یر دھپ سے گرنے کے انداز یں تی لی تی۔۔۔‬
‫گ‬ ‫ھ‬

‫کاش نہ زمین تھتے اور میں تھی ناک یپی بوں کی طرح ایتی‬

‫غزت تچا نے کے لتے متی میں سما خاؤں۔۔۔‬

‫وفت کے فرعون یتے اعنان سے اس کی رہانی کے لتے اسے‬

‫کسی موشی کی صرورت تھی۔۔۔۔‬

‫!نا اّللٰ مدد‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 329‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫وہ ح بوان نا اس سے تھی ند یر مچلوق ہے۔ اس نے ی نفر سے سوخا۔۔۔‬

‫گرم سنال مادہ اس کے گال تھگونے لگا۔۔۔‬

‫درد کی سدت یرداست سے ناہر ہونی نو وہ وہیں ڈھیر ہو گتی۔۔۔۔‬

‫کنا نہ درندہ صفت انسان مچھے نوپہی نوچ ڈالے گا۔۔۔‬

‫وہ ا یتے وجود یر ماتم کناں ہونی۔۔۔۔‬

‫اعنان کی دن نہ دن یڑھتی گسناحناں اس کے اوسان حظا‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 330‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫کرنے لگیں تھیں اور آج نو وہ خد سے تچاوز ہو گپیں تھیں۔‬

‫اس نار نو للا کی رجمت عالب آگتی اور وہ اس کے ناناک غزاتم سے تچ گتی۔۔۔‬

‫اس کا وجود جپسے ینکوں کی طرح نکھر رہا تھا۔‬

‫وہ نے خان مورت کی طرح زمین یر سمتی لیتی ہونی ا یتے‬

‫غزت کی حقاظت کے لتے دعا گو تھی۔۔۔۔۔‬


‫*****‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 331‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫سب نا ستے کے لتے میز کے گرد جمع تھے۔‬

‫سوھتی کا کل ساری رات خاگ کر گزارنے کی وجہ سے اب‬

‫سارے جسم میں درد ہو رہا تھا اور تچار تھی محشوس ہو‬

‫رہا تھا مگر وہ کچن میں موجود سب کا ناسیہ ینا خکی تھی۔‬

‫ا یتے آدھے چہرے کو اس نے ا یتے دو یتے سے ڈھایپ رکھا تھا۔‬

‫صیح ہی یرین دھونے ہونے اس نے اینا چہرہ جب سینل کی‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 332‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫جمکتی ہونی نل نٹ میں دنکھا۔‬

‫گال یر اتھی تھی اس کے دای بوں کے نسان تھے ۔جو جون‬

‫جمتے کی وجہ سے ہلکے ینلے ہو خکے تھے۔‬

‫وہ ناری ناری سارا سامان رکھ رہی تھی۔‬

‫اعنان کی تظریں اتھی تھی اشی کے وجود یر جمی ہونی تھیں۔‬

‫وہ پیزی سے کچن میں وانس گتی اور لمنا سانس لنا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 333‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫سب کب نک وانس آ بیں گے؟‬

‫درمکبون نے قایزہ سے نوجھا۔۔۔‬

‫آج ہی نو گتے ہیں۔انک دو دن لگ خابیں گے۔‬

‫سعد غروج کو ساتھ لے کر گنا ہے اس کا نوی بورستی میں‬

‫داخلہ کروانے۔۔۔۔قایزہ نے اعنان کی طرف دنکھتے ہونے کہا۔‬

‫مگر اس نے ا نسے چہرہ رکھا جپسے اسے اس نات سے کونی فرق پہیں یڑنا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 334‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نور تھی غروج کے ساتھ خانے اور شہر گھو متے کی صد کر‬

‫رہی تھی اشی لتے میں نے اسے تھی خانے کی اخازت دے دی۔‬

‫در مکبون نولی۔‬

‫اجھا کنا۔۔۔‬

‫تجے گھوم تھر آ بیں۔ان کا تھی دل ہے ورنہ پہاں نو کسی کو‬

‫تھی کسی کی یرواہ پہیں ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 335‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫قایزہ نے تچوت سے کہا۔۔۔۔‬

‫اعنان ان کی نابیں خاموشی سے سیتے لگا۔۔۔‬

‫اس کا ذہن اس وفت اسے نانے کا کونی ینا سنظانی م نصونہ سو حتے لگا۔۔۔۔‬

‫خ‬ ‫م‬ ‫ک‬‫م‬


‫وہ دل ہی دل میں مسکرانا۔۔۔اور ناسیہ ل تے وہاں سے ال گنا۔۔۔۔۔‬
‫ک‬
‫****‬
‫شہر گھو متے نو وہ پہلے تھی کتی نار آحکا ت ھے۔‬

‫ت‬ ‫ک‬‫ن‬
‫مگر نہ نوی بورستی ان دونوں نے پہلی نار د ھی ھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 336‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ہانے للا ایتی یڑی نوی بورستی۔۔۔۔۔نور نے جیرت سے دنکھ تے ہونے کہا۔۔۔‬

‫نہ نو حبم ہونے کا نام ہی پہیں لے رہی۔‬

‫سعد اس کی نات شن کر مسکرانا۔۔۔۔‬

‫اس کے الگ الگ ڈ ینارتمنٹ ہیں ۔‬

‫سعد نے اس کی معلومات میں اصاقہ کنا‬

‫تم تھی مزند یڑھنا خاہو نو تمہارا انڈمپشن تھی کروا د ینا ہوں۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 337‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫مچھے کونی سوق پہیں یڑھانی وڑھانی کا۔‬

‫اینا مشورہ تم ا یتے ناس ہی رکھو۔۔۔۔‬

‫نور نے نلنک کلر کا عنانا پہتے کر تقاب کر رکھا تھا۔‬

‫حنکہ غروج ی بوی نل بو کلر کا عنانا پہتے ہونے تھی۔‬

‫انسا کرو تم دونوں پہاں رکو میں اتھی انڈمپشن قارم لے کر آنا ہوں۔‬

‫سعد خانے لگا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 338‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫مچھے تھی اشی طرف خانا ہے وہ خگہ مچھے اجھی لگ‬

‫رہی ہے میں تھی تمہارے ساتھ خاؤں گی۔‬

‫م۔مم میرے ناس کون رہے گا۔۔۔‬

‫غروج نے اکنلے رہ خانے کے ڈرسے کہا۔۔۔‬

‫لو جی منڈم لڑکے لڑک بوں کے ساتھ یڑ ھتے تکلی ہیں اور اعبماد نام کو پہیں۔۔۔‬

‫پہی وفت ہے خلو انک تحرنہ ہی شہی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 339‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫کھڑی رہو اکنلی ہم اتھی آنے ہیں۔‬

‫ہاں غروج یر وفت نو میں تمہارے ساتھ پہیں رہ سکنا میرا‬

‫ڈ ینارٹ الگ ہے جود میں کاتفنڈبپس یندا کرو۔۔۔۔‬

‫سعد نے اس کی ہمت یندھانی۔۔۔۔‬

‫نہ کہتے ہی وہ دونوں آگے یڑھ گتے۔۔۔۔‬

‫غروج جو اکنلی کھڑی ا یتے فریب سے لڑکے اور لڑک بوں کو‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 340‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ساتھ ساتھ گزرنا دنکھ رہی تھی۔۔۔ان کی ڈرنسنگ دنکھ کر نوکھالنی۔۔۔‬

‫کچھ لڑکناں نو عنانے میں تھیں‪،‬کچھ نارمل سلوار قم نض میں‪،‬اور کچھ نو بی نٹ سرٹ‬
‫پہتے ہونے۔۔۔‬

‫لن میں تھی کچھ لڑکے لڑکناں مل کر بیبھے ہونے گپیں لگا رہے تھے حنکہ کچھ یڑھ‬
‫رہے تھے۔‬

‫غرض ہر طرح کے لوگ موجود تھے۔۔۔۔‬

‫اتھی وہ اس ماجول یر ہی عوروقکر کرنے میں مصروف تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 341‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نلتی نو کہ اخانک کونی اس سے نکرانا۔۔۔۔۔‬

‫وہ جو تھاگنا ہوا اشی طرف آ رہا تھا کسی کے اخانک نلٹ‬

‫خانے یر اس سے زور دار نکر ہونی۔۔۔‬

‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬
‫آہ !وہ کراہ کر ھے ہونی۔۔۔‬

‫مقانل کے نکرانے سے اس کے ہاتھ میں نکڑا ہوا مونانل‬

‫جھوٹ کر گرا۔۔۔۔اور دو حصوں میں یٹ گنا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 342‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫! اوو۔۔۔سوری‬

‫اس نے ییجے جھک کر نونے مونانل کے نکرے اتھانے۔۔۔۔‬


‫‪Extremely sorry.‬‬

‫اس نے معزرت جواہانہ انداز میں کہا۔۔۔‬

‫نل بو عنانے میں مل بوس نس سناہ یڑی یڑی جوتصورت‬

‫پ‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬


‫آ یں اس کی نوجہ کا مرکز یں۔۔۔۔‬

‫وہ نک نک اسے د نکھے گنا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 343‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اس کی سناہ آنکھوں تکا نک آنشوؤں سے تھر گپیں۔۔۔‬

‫نہ وہی مونانل تھا جو اعنان نے اس کی یرتھ ڈے یر گفٹ کنا تھا۔۔۔۔‬

‫آج اس کی دی ہونی نسانی تھی نوٹ گتی۔۔۔‬


‫اس نے دل میں سوخا۔۔۔۔‬

‫آنکھوں کو جھنک کر آنشو بیتے کی کوشش کرنے ہونے سا متے موجود لڑکے یر تظر‬
‫ڈالی۔۔۔‬

‫نل بو جییز یر وایٹ سرٹ پہتے جس کے کف کہیبوں نک فولڈ کتے ہونے تھے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 344‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫انک سرسری شی تگاہ اس کے چہرے یر ڈالی اور ا یتے نونے مونانل کے نکرے‬
‫اس کے ہاتھ سے لتے۔۔۔۔‬

‫اور غصے سے ییجے تھینک دنے۔۔۔۔‬

‫نہ ک ن ا ک ن ا ؟‬

‫میرا غصہ اس مونانل یر ک بوں تکال دنا نہ تھنک ہو سکنا تھا۔۔۔۔‬

‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ج‬


‫ھ‬ ‫چ‬
‫اس نے ال کر کہا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 345‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫وہ اس کی نات یر نوجہ دنے ینا دوسری خایب خلتے لگی۔۔۔۔‬

‫آپ نلیز نوں ناراض مت ہوں علطی میری ہے میں آپ کو اس‬

‫کی خگہ ینا مونانل لے دوں گا۔۔۔اس نے یرمی سے کہا۔۔۔‬

‫آپ نلیز خا یتے پہاں سے مچھے کچھ پہیں خا ہتے۔۔۔۔‬

‫اس وفت وہ اعنان کے د یتے گتے تحقے کے نو یتے کے غم میں مینال تھی۔۔۔۔‬

‫عچ نب لڑکی ہے۔۔۔نہ کہتے ہی وہ تھی دوسری طرف یڑھ گنا۔۔۔۔۔‬


‫******‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 346‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫م‬ ‫ہ‬ ‫پ‬ ‫ی‬ ‫چ‬‫م‬ ‫ُ‬


‫ا نارو ھے یجے ‪...‬ناہر آنے نارسا ا یتے لے روپ یں‬

‫آخکی تھی ‪...‬اور لڑنے لگی تھی مگر صالح نے تعیر دھنان‬

‫‪...‬دنے ییخ کر گاڑی کی فریٹ سنٹ میں تھینکتے کے انداز میں تھی نکا تھا‬

‫‪...‬اوۓ نہ کنا طرتفہ ‪...‬نارسا نوری طرح ہل کر رہ گئ تھی‬

‫‪..‬صالح نے تعیر نوجہ دنے گاڑی میں بیبھتے گاڑی قل نٹ کی طرف موڑی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 347‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫گہ‬
‫تمھیں اندازہ پہیں میں کیپین نارسا ہوں تمہارج ھجی مڑوڑ کر رکھ دوں گی ‪...‬اگر آ یندہ‬
‫‪...‬نہ خرکت کی‬

‫ن‬ ‫گہ‬
‫‪...‬صالح نے لقظ ھجی یر مسکرانی ہونی تظروں سے نارسا کی طرف د کھا تھا‬

‫ک‬ ‫سن‬
‫‪ ...‬آج تھی کہوں گا کہاں سے تی ہواس طرح کے لقظ‬
‫ھ‬

‫ل‬ ‫ک‬ ‫ن‬


‫‪..‬صالح نے تعیر نارسا کو د تے طیزنہ ہجے یں کہا تھا‬
‫م‬ ‫ھ‬

‫ُ‬
‫ہیہ ندتمیز ‪..‬نارسا نے نازو ناند ھتے غصے سے کونی تھی‬

‫‪...‬جواب نا د یتے ہونے گاڑی سے ناہر دنکھتے یر ہی اک نقاکنا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 348‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫قل نٹ کے سا متے گاڑی روک کر صالح نے شچتی سے نارساکا ہاتھ نکڑے قل نٹ کی‬
‫‪..‬خایب رخ کنا تھا‬

‫جھوڑو میرا ہاتھ مونے اتچ نٹ ‪...‬مگر صالح کی شچتی نارسا کی ہر کوشش ناکام ینا رہی‬
‫‪...‬تھی‬

‫قل نٹ میں داخل ہونے ہی صالح نے نارسا کو دروازے کے‬

‫ساتھ لگانے ہاتھ جھوڑا تھا اور ا یتے دونوں ہاتھ دروازے یر رکھ تے نارسا کا راسیہ یند کنا‬
‫‪..‬تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 349‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ن‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫نارسا نے آ یں دکھانا خا یں ۔۔۔ گر صالح کی نے یناہ یزد کی نے القاظ دم نوڑ‬
‫‪...‬دنے تھی‬

‫‪ ..‬لو جھوڑ دنے ہاتھ کنا کہہ رہی تھی نولو اب‬

‫ل‬ ‫ُ‬
‫‪ ..‬ناک کو ناک سے جھونے ہونے صالح نے اس نار یرم ہجے میں نوجھا تھا‬

‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬
‫‪ ...‬ککک کچھ پہیں ہ بو ھے‬

‫نارسا نے ہچکچانے ہوۓ صالح کے سیتے یر ہاتھ رکھ تے‬

‫ییچھے کرنا خاہا تھا مگر صالح نے دوری منانے اینا ہاتھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 350‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫‪.‬نارسا کی کمر یر رکھتے اسے ا یتے ساتھ لگانا ۔۔۔۔‬

‫ک بوں ہ بوں ییچھے ہاں ‪....‬وہاں نوی بورستی میں خا کر‬

‫‪ ...‬دوسروں کو خلوےدنکھانا تمھیں اجھا ل نا اور میرا فر ب آنا تم ھیں یراُ‬


‫ی‬ ‫گ‬

‫گردن نہ ناک رگڑنے صالح نے انک انک لقظ حنا کر قہر آلودہ‬

‫‪ ...‬لہجے میں نول تھا ‪...‬نارسا نے اینا سانس سیتے میں اتکاۓ رکھا تھا‬

‫وہ ‪...‬وہ میں نوی بورستی میں کام سے ہی گتی تھی ۔تم‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 351‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫‪ ..‬تھی نو ییحر ین کر لڑک بوں یر لین مار رہے تھے نارسا نے تھوک تگلتے ہونےکہا‬

‫قسم لے لو جو اس دل میں کسی اور کی خگہ ہو۔۔۔‬

‫یری اگر تم سے یندھے تکاح کے یندھن کا مچھے اجساس نا ہونا نو آج کی تمہاری اس‬
‫خرکت تمہیں مزہ خکھا د ینا۔۔۔‬

‫ُ‬
‫نارسا نے صالح کو مسکرانے دنکھ کر غصے سے گھورا ‪..‬اور‬

‫ُ‬
‫تھر میز یر یڑا گلدان ا یتے سا متے کھڑے صالح کی طرف اجھال ۔۔۔‬
‫‪ ...‬جسے یروفت اس نے کیچ کر لنا‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 352‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫‪...‬ہاہاہا واہ ۔۔۔۔ مظلب کے ناولنگ اجھی کروا لیتی ہو‬

‫ُ‬
‫نارسا اور بپش میں آخکی تھی اور ضوفے یر یڑے سارے کشن صالح کی طرف‬
‫‪...‬اجھالے تھے‬

‫‪..‬ینڈ یر خڑھنا صالح سارے کشن یروفت کیچ کرنے میں لگا تھا‬

‫جب نارسا کو ایتی ہار تظر آنی نو ا ستے کشن کی تچاۓ لبمپ اتھا کر صالح کی طرف‬
‫‪...‬تھینکنا خاہا تھا‬

‫‪ .‬اوہ پیری ‪..‬صالح تھا گتے ہونے ینڈ کی دوسری طرف گنا‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 353‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫مارنا پہیں مارنا پہیں نلیز۔ اس نے منت کی ۔‬

‫تم جو مرضی کرو لڑک بوں یر لین مارو اور میں کسی کو دنکھوں تھی نا۔۔۔۔‬

‫پیری نو میں مونے۔۔۔۔‬

‫نام اینڈ جیری کی نا حبم ہونے والی لڑانی کاقی دیر خاری رہی۔‬
‫*****‬
‫سعد ‪،‬غروج اور نور کو شہر گتے آج دوسرا دن تھا۔‬

‫سوھتی معمول کے مظانق ا یتے کام بینا رہی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 354‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫کل صیح کا گنا اعنان جودھری اتھی نک گھر پہیں آنا تھا۔‬

‫سوھتی کو اس کی عیر موجودگی میں کچھ سکون کا سانس مال۔۔۔‬

‫اعنان جودھری اس وا فعے کے تعد خاموش تھا۔‬

‫نہ خاموشی وفتی تھی نا آنے والے کسی طوقان کا بپش حبمہ نایت ہونے والی تھی۔‬

‫آج انک اور گالنی دن ظلوع ہوا۔۔۔اور ڈھلنا ہوا اداس سام میں ڈھل گنا۔۔۔‬

‫سورج ایتی للی سم نت آسمان کی وسعت میں کھو رہا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 355‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫نورپ کی طرف سے مینالی گرد کے آنار تظر آرہے تھے۔‬

‫نوں لگ رہا تھا کہ آندھی کا عنار ہر سو جھانے وال ہے‬

‫سام تھی سرمتی رنگ نک ھیر رہی تھی۔آسمان یر سناہی مانل نادل نسیرا کرنے‬
‫لگے۔۔۔۔‬

‫اے ونی ۔۔۔دکھانی پہیں د ینا موسم کی کنا خالت ہے خلدی دروازے کھڑکناں یند‬
‫کر۔۔۔۔‬

‫درمکبون نے اسے خکم دنا اور ا یتے سر کی خادر درست کی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 356‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫خلو خلدی تکلو قایزہ نہ نا ہو آنے والے طوقان میں تھپس‬

‫خابیں اور وفت یر م نت کا چہرہ تھی نا دنکھ سکیں۔‬


‫خلو تحشو خلدی گاڑی تکالو۔۔۔‬

‫قایزہ نے تھی سیڑھ بوں سے ییجے ایرنے ہونے مؤدب کھڑے ہونے تحشو کو کہا۔۔۔‬

‫درمکبون کے شسرال میں فونگی ہو گتی ہے ہم وہاں خا رہے ہیں‬

‫۔موسم زنادہ خراب ہوا نو صیح نک ہی وانسی ہوگی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 357‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫جونلی کی انک یرانی مالزمہ کو قایزہ نے ینانا۔۔۔۔‬

‫اویر تھانی صاجب اکنلے ہیں رات کو ا یتےکوایر میں خانے‬

‫سے پہلے انک خکر ان کے کمرے میں تھی لگا لینا اپہیں کسی‬

‫جیز کی صرورت نا ہو درمکبون نے خانے ہونے اس مالزمہ کے‬

‫ذمے انک اور کام لگانا۔‬

‫اور ناہر تکل گپیں۔۔۔۔‬


‫********‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 358‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫آج وہ لوگ لہور گھو متے تکلے تھے۔‬

‫سعد نے غروج کا نوی بورستی میں داخلہ تھی کروا دنا اور گرلز ہاسنل کی تھی نات کر لی‬
‫تھی۔‬

‫پہلے مینار ناکسنان دنکھا۔۔۔تھر نادساہی مسچد‪،‬م بوزتم تھی‬

‫گتے اب وہ بیبوں فویرنس پہیجے تھے۔وہاں ان بیبوں نے ا یتے‬

‫لتے اور گھر والوں کے لتے کچھ ساینگ کی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 359‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫تھر نور نے نلے لینڈ خانے کی صد کی۔‬

‫تم تجی ہو جو وہاں جھولے یر بیبھو گی۔‬

‫سعد نے طیزنہ انداز میں ہپستے ہونے کہا۔‬

‫تم صاف صاف ینا دو کہ لے کہ پہیں خانا‬

‫مچھے نابیں سنانے کی کونی صرورت پہیں۔‬

‫نور نے میہ تھال کر حقگی دکھانی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 360‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫خلتے ہیں نا سعد تھانی نور ناراض ہو خانے گی۔غروج تھی نولی۔‬

‫ان دونوں کے اصرار یر سعد اپہیں اندر لے گنا۔۔۔‬

‫مچھے اس میں بیبھنا ہے۔۔۔نور نے ڈرنگن نوٹ کی طرف اسارہ کرنے ہونے کہا۔۔۔‬

‫اگر تم نے اس میں بیبھ کر ڈر سے حیچیں ماری نا نو میں تمہیں وہیں سے ییجے‬


‫تھینک دوں گا۔‬

‫ناگل سمچھا ہے کنا جو حیچیں ماروں گی۔‬

‫نور نے اکڑ کر کہا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 361‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫سعد نکپس لے کر آنا۔۔۔‬

‫نہ تم نکپس ک بوں لے کر آنے ہو بینڈ لے کر آنے وہ دنکھو تچوں نے بینڈ پہتے‬
‫ہیں۔‬

‫تم کنا تجی ہو نار۔۔۔اس نے ناسف سے سر ہالنا۔‬

‫نہ نار کس کو نول تمہارا میں سر تھاڑ دوں گی۔‬

‫مچھے اس نارک کے سارے جھولے لیتے ہیں وہ ایتی صد یر قاتم رہی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 362‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اجھا اگر تم نے نہ انک جھول خاموشی سے لے لنا نو میں‬

‫تمہیں بینڈ لے دوں گا اگر پہیں نو تھر تم کبھی تھی پہاں آنے کی صد پہیں کرو گی۔‬

‫تھنک ہے۔۔۔نور نے کہا۔‬

‫تھر وہ بیبوں نوٹ یر بیبھے۔۔۔‬

‫جھول خلنا سروع ہوا۔۔۔‬

‫جپسے جپسے جھول پیز ہو رہا تھا نور کو اینا دل ڈوینا ہوا محشوس ہو رہا تھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 363‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ن‬ ‫م‬ ‫ف‬‫ن‬ ‫س‬ ‫ج‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫اس نے آ یں یند کر ھولے کی تی کو صبوطی سے کڑ رکھا تھا۔‬

‫جپسے ہی نوٹ نالکل التی ہونی ۔۔۔‬

‫ن‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬


‫س‬
‫آ یں ھولو۔۔۔ عد کی آواز یر اس نے آ یں ھول کر د کھا۔۔۔‬

‫ک‬ ‫ت‬ ‫ح‬ ‫ن‬


‫ییجے کا م نظر د تے ہی اس کے میہ سے دلحراش یخ لی۔۔۔۔‬
‫ھ‬ ‫ک‬
‫آ۔۔۔۔آ۔۔۔۔۔آ۔۔۔۔‬
‫تچاؤ۔۔۔۔۔‬

‫ک‬‫ی ن‬
‫اس نے سعد کا نازو نکڑ کر تھر سے ا تی آ یں یند کر یں۔۔۔۔‬
‫ل‬ ‫ھ‬
‫غروج اور سعد نے اس کی خالت یر قہقہہ لگانا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 364‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫******‬

‫ناہر ہونی پیز طوقانی نارش ماجول میں انک عچ نب سا‬

‫سور یرنا کر رہی تھی۔اسے ہمپشہ سے ا نسے موسم سے جوف آنا تھا۔‬

‫اسے ا نسے لگنا نہ کڑکتی تچلناں اس یر گر کر کے اس کے وجود کو خاکسیر کر ڈالیں‬


‫گی۔‬

‫ب‬
‫جب نک موسم تھنک نا ہو خانا وہ ایتی اماں کی گود میں سر د یتے یبھی رہتی۔‬

‫مگر آج اس کے ناس کونی نا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 365‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫ب‬ ‫ی‬‫ب‬
‫وہ متی کے فرش یر دوزانوں ھی ہونی اینا سر جوف کے ناعث ا تی نا گوں یں‬
‫م‬ ‫ن‬ ‫ی‬
‫گھسانے ہونے کایپ رہی تھی۔‬

‫ا نسے لگ رہا تھا جپسے ایتی اماں سے ملے صدناں ی نت خکی ہوں۔‬

‫وہ فرآنی آنات کا ورد کرنے لگی۔۔۔‬

‫آج جونلی میں کونی پہیں میں اماں کے ناس خلی خاؤں ۔۔۔‬

‫اس نے سوخا۔۔۔اور ناہر کی طرف قدم یڑھانے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 366‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اگر کسی کو ییہ خل گنا نو کہیں وہ علی اور اماں کو نا‬

‫تقصان پہیچابیں۔۔اتھی وہ اشی سوچ میں ہی تھی کہ‬

‫جونلی کی تچھلی طرف سے کسی کے کودنے کی آواز آنی ۔۔۔‬

‫اس نے ایتی حقاظت کے لتے کونی جیز ڈھونڈنی خاہی ادھر‬

‫ادھر تظر دوڑانی نو سا متے ہی انک لکڑی کا مونا سا ڈنڈا تظر آنا۔۔‬

‫اس نے تھاگ کر اسے نکڑا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 367‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اس نے دنکھا مگر اسے کونی تھی وہاں تظر پہیں آنا۔۔۔۔‬

‫اور ا یتے قدم پیزی سےوانس لیتی کوایر میں آنی۔۔۔‬

‫کوایر کی جھت جو نارش کی پیز رفناری کے ناعث ینکنا سروع ہو خکی تھی۔۔۔‬

‫سوھتی کے کیڑے تھی ناہر یرستی ہونی نارش سے تھنگ خکے تھے۔‬

‫نادلوں کی گڑگڑاہٹ سے اس کے ڈر میں مزند اصاقہ ہوا۔۔۔۔‬

‫جسم ہولے ہولے لرزنے لگا۔۔۔وہ پیزی سے اتھ کر کھڑی ہونی‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 368‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اس کوایر کے دروازے یر نو کنڈی تھی پہیں تھی۔‬

‫وہ کپسے اس سے تچ نانی ۔۔۔‬

‫کمرے میں دو یرانے لوہے کے صندوفوں یر تظر یڑی جن میں‬

‫مالزماؤں کے یرانے کیڑے جو اسے اسنعمال کرنے کے لتے د یتے گتے تھے وہ ان‬
‫میں یڑے تھے۔‬

‫اس نے تمشکل وہ دونوں صندوق انار کر دروازے کے آگے رکھ دنے ناکہ کوایر کا‬
‫دروازہ نا کھول خا سکے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 369‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اس نات سے وہ نے جیر تھی۔کہ آنے والے کے سا متے اس کی نہ کوشش نودی‬
‫شی ہے۔‬

‫*****‬
‫نادل کے گرحتے کی آواز نے ح نپ کے ر کتے کی آواز کو دنا دنا۔۔۔۔‬

‫اعنان جونلی میں داخل ہوا نو ہر سو خاموشی تھی۔‬

‫جونلی میں ہر طرف اندھیرا جھانا ہوا تھا۔۔۔۔‬

‫اس نے مالزمین کو آواز دی مگر کونی وہاں موجود ہونا نو‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 370‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اس کی آواز سینا۔۔۔‬

‫اس نے کال مالنی۔۔۔۔‬

‫دوسری طرف سے من خاہا جواب ناکر اس کے ہوی بوں یر‬

‫سنظانی مسکراہٹ اتھر آنی۔۔۔ وہ ا یتے کمرے میں سے سراب‬

‫کی نونل لتے۔۔۔پہلے شہرنار جوہدری کے کمرے کے دروازے‬

‫سے جھانک کر دنکھا جو دوای بوں کے نسے میں سو رہے تھے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 371‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫واہ آج نو تمہاری ناتچوں گھی میں ہیں۔‬

‫سکار کے لتے مندان خالی ہے۔‬

‫نہ سو حتے ہونے اس نے ا یتے قدموں کا رخ جونلی سے ناہر یتے کوایر کی طرف کنا۔‬

‫اس نے دروازہ کو کھو لتے کی کوشش کی ۔۔لنکن وہ اندر سے یند تھا ساند۔۔۔‬

‫یرانا سا لکڑی کا دروازہ اعنان کے انک زوردار جھنکے کی مار تھا۔‬

‫جسے اس نے انک ہی د ھکے سے کھول لنا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 372‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ت‬ ‫ب‬ ‫ی‬‫ل ب‬
‫وہ انک کونے میں سکڑی سمتی دنوار کے ساتھ گی ھی ہونی ھی۔‬

‫آخر کاروہی ہوا جس کا اسے جوف تھا۔۔۔‬

‫جوں ہی اعنان کوایر میں داخل ہوا۔۔۔‬

‫کوایر میں موجود واخد نلب تھی تچھ گنا۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫لو یتی تھی گل ۔۔۔۔اعنان نے اخانک لیٹ خلے خانے یر‬

‫تمسحرانہ آمیز لہجے میں کہا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 373‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اس انک ہاتھ میں سراب کی نونل تھی۔‬

‫آج نو لگنا ہے ساری کاینات ہمارے ملن کوششوں میں ہے۔۔نہ‬

‫کہتے ہی اس نے نونل میں سے انک گھویٹ تھرا۔۔۔۔‬

‫اعنان کہ تھوکی نے ناک تظریں سوھتی کے تھر تھر کا بیتے‬

‫ہونے وجود کو ا یتے حصار میں لے خکی تھیں۔‬


‫*****‬
‫فونگی کے گھر میں حیخ و تکار مجی ہونی تھی عوربیں بین ڈال رہی ت ھیں۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 374‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ان دونوں نے تھی آگے یڑھ کر تعزیت کی۔‬

‫ندفین کے تعد درمکبون اور قایزہ دونوں اتھی وہیں تھیں۔‬

‫درمکبون کے شسرالی خاندان میں سے ہی انک عورت نے اس سے نور کے ر س تے‬


‫کی نات کی۔‬

‫مگر اپہوں نے نہ کہہ کر نال دنا کہ میں نے اس کا رسیہ طےکر دنا ہوا ہے۔‬

‫درمکبون نے ایتی ساس سے ا یتے سوہر کی خاینداد کے حصے کی نات کی۔‬

‫تمہیں اگر حصہ خا ہتے نو نور کی سادی اشی خاندان میں کرنی ہو گی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 375‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اپہوں نے درمکبون کے سا متے سرط رکھی۔‬

‫قایزہ اس سے نوجھتی رہی کہ وہ عورت اسے کنا کہہ رہی تھی مگر در مکبون نے اپہیں‬
‫پہیں ینانا۔‬

‫پ‬ ‫ب‬ ‫ک‬


‫ا یتے شسرال بوں میں نو وہ نور کی ھی سادی یں کریں‬
‫ہ‬

‫گی۔خاہے اسے ایتی سوہر کی خاینداد میں سے کچھ ملے نا نا ملے اس نے دل میں‬
‫سوخا۔‬

‫جب نک وہ نور سے سعد کے ر ستے کے نارے میں حبمی رانے‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 376‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫پہیں لے لیتی فنل از وفت وہ قایزہ سے اس سلسلے میں نات پہیں کرنا خاہتی‬
‫تھی۔‬

‫اشی لتے خاموش رہی۔۔۔۔‬

‫قایزہ کے ا یتے ہاتھ میں نکڑے مونانل کی طرف م بوجہ‬

‫ہونی۔چہاں کسی کال آرہی تھی۔‬

‫جونلی میں اس وفت کونی پہیں ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 377‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫میں کل نک جونلی وانس آؤں گی ۔‬

‫اپہوں نے مقانل سے کہا۔۔۔‬

‫اپہوں نے فون یند کر کے ا یتے یرس میں رکھا ہی تھا کہ دونارہ فون رنگ کرنے‬
‫لگا۔۔۔۔‬
‫*****‬

‫سوھتی نے ایتی دونوں مبھناں زمیتی متی سے تھریں۔۔۔۔اور اعنان کے چہرے کی‬
‫طرف اجھالیں۔۔۔۔‬

‫اور جود کو اس سے تچانے کے لتےکوایر سے ناہر کی خایب تھا گتے لگی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 378‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫مگر اندھیرے کی وجہ سے سوھتی کا نسانہ علط ہوا۔۔۔۔‬

‫ھ‬ ‫ک‬
‫مچھ سے ہوسناری۔۔۔۔اعنان نے اس کا ہاتھ یچتے ہونے اس دنوار سے لگانا۔۔۔۔‬

‫اس کے جسم میں یرقی رو دوڑنے لگی۔‬

‫دور رہو مچھ سے۔۔۔۔‬

‫سوھتی نے نوری فوت سے اس کو دونوں ہاتھوں سے دھکا دے کر جود سے دور‬


‫کنا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 379‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫آج نو تچھے مچھ سے کونی پہیں تچا سکنا میری تھڑتھڑانی خڑنا۔۔۔۔‬

‫وہ معرور انداز میں ہپستے لگا۔۔۔۔‬

‫اتھی نو پیرے ت ھیڑ کا ندلہ تھی رہنا ہے۔۔۔۔اس نے سوھتی کے‬

‫کان کے فریب خا کر رازدارانہ انداز میں کہا۔۔۔۔‬

‫اور اس کے جسم سے خادر نوچ کر دور ت ھینکی۔۔۔‬

‫سوھتی نے ایتی خادر وانس لیتے کے تھاگی تھی کہ اعنان‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 380‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نے اس کے خانے کے سارے را س تے مسدود کتے اسے دھکا دے کر دنوار کے‬
‫ساتھ لگانا۔۔۔‬

‫سراب کی نونل کا انک اور گھویٹ تھرنے ہی اس نے نونل سوھتی کے نازو یر مار‬
‫ی۔‬

‫ح م من‬
‫جس وہ نونل نوٹ کر دو صوں یں م ہو تی۔۔۔‬
‫گ‬ ‫س‬ ‫ق‬
‫اور سوھتی کا نازو لہو لہان۔۔۔۔‬

‫وہ درد کی سدت سے کراہ کر رہ گتی۔۔۔اور اینا دوسرا ہاتھ زجمی نازو یر رکھا۔۔۔۔‬

‫تچلی جمک جمک کر اس سنظان کے مکروہ چہرے یر یڑ رہی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 381‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اعنان دوسری نازو یر تھی اشی کاتچ کی نونل سے وار کنا۔۔۔۔‬

‫سوھتی کی دوسری نازو تھی زجمی ہونی دونوں میں کاتچ کے نکرے حبھ خکے تھے اور‬
‫جون پہتے لگا۔۔۔‬

‫اس کے دونوں ہاتھ ا یتے ہی زجموں کے جون سے لت یت ہو خکے تھے۔۔۔‬

‫پیری اس جوتصورنی کی وجہ سے ہی میرا تھانی اس دینا‬

‫سے گنا نا۔۔۔اس نے ا یتے کمر یر ڈالی ہونی ینلٹ سے گن تکال کر اس کی بپسانی‬
‫یر رکھی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 382‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫سوھتی نے گن یر اینا ہاتھ رکھا‬

‫خالؤ گولی۔۔۔۔‬

‫انسی زلت کی زندگی سے نو موت پہیر ہے۔۔۔‬

‫مارو مچھے۔۔۔۔‬

‫اس نے نے جوف ہو کر خالنے ہونے کہا۔۔۔‬

‫ا نسے کپسے ۔۔۔۔مار دوں تچھے پہلے پہلے ان جسین ل بوں کا خام نو نی لوں۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 383‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اس نے گن کو سوھتی کے ل بوں یر تھیرنے ہونے جمار آلود آواز میں کہا۔۔۔۔‬

‫سوھتی کو انک دم کچھ ناد آنا۔۔۔‬

‫اس نے دنوار کے ساتھ لگے ہونے ہی ا یتے فریب ر کھے ہونے ڈنڈے کو ی بولنا‬
‫خاہا۔۔۔۔‬

‫اخانک اس کے ہاتھ میں اس کا سرا آنا۔۔۔‬

‫اس نے ڈنڈے کو مظ بوطی سے اتھانا اور سراب کے نسے میں دھت اعنان‬
‫جودھری کو مارا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 384‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اس کے ہاتھ سے گن جھوٹ کر دور خا گری ۔۔۔‬


‫وہ لڑکھڑانے لگا۔۔۔۔‬

‫سوھتی نے تچلی کی سرعت سے تھا گتے ہونے فرش یر گری گن اتھانی۔۔۔۔‬

‫اخانک لیٹ کی وانسی ہونی۔۔۔۔‬

‫اعنان کی تظر جب سوھتی یر یڑی نو وہ اس کے سا متے اشی کی گن تھامے کھڑی‬


‫تھی۔‬

‫ُ‬
‫آج سوھتی کی دعاؤں کو ساند کن کا درجہ خاصل ہو گنا تھا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 385‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫جو آج تھر سے وہ انک نار تچ گتی اس کی غزت محقوظ ہونی۔۔۔۔‬

‫سوھتی کے کا بیتے ہونے ہاتھوں میں گن تھی ہل رہی تھی۔‬

‫خ‬ ‫ہ‬ ‫پ‬ ‫م‬ ‫ب‬ ‫ہ‬ ‫م‬ ‫ب‬ ‫ک‬


‫اس نے ھی زندگی یں ا نسے ھنار کو ہاتھ یں یں لنا تھا النا نو دور کی‬
‫نات۔۔۔۔‬

‫اعنان اس کی خالت دنکھ کر تھر سے انک نار اس کی طرف یڑ ھتے لگا۔۔۔۔‬

‫نارش اور طوقان تھم حکا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 386‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫مگر سوھتی کی زندگی میں آنا طوقان خانے کب تھمتے وال تھا‬

‫رک خاؤ۔۔۔ میں کہہ رہی ہوں وہیں رک خاؤ۔۔۔۔‬

‫سوھتی نے اسے ا یتے فریب آنے سے م نع کنا۔۔۔۔‬

‫اعنان کے قدم نا رکے۔۔۔۔اسے جھوڑ دو اسے خالنا تچوں کا کھنل پہیں۔۔۔۔۔۔‬

‫گولی کی پیز آواز جونلی میں گوتجی۔۔۔‬

‫اعنان لڑکھڑانا ہوا ییجے گرا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 387‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫حند لمچوں میں ہی اس کی کھلی آنکھوں کے سا متے اندھیرا جھا گنا۔۔۔۔‬

‫سوھتی فق تگاہوں سے کبھی ا یتے ہاتھوں اور کبھی اعنان کی طرف دنکھ تے‬
‫لگی۔۔۔۔۔‬

‫********‬

‫سنلی سنلی ہواؤں میں خانے کہاں سے تمی کا ظہور ہوا کہ‬

‫نورے جسم وخاں میں کنکتی شی دوڑی۔۔۔‬

‫ُ‬
‫فصا میں گ ھین تھی اور وہ گھین اس کی تجی کجی‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 388‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫سانسیں دنا رہی تھی۔فصا میں آکسیچن پہیں تھی۔لنکن‬

‫آکسیچن نو تھی مگر سانس پہیں تھی۔‬

‫کنا وافعی سانس پہیں تھی؟اس نے خلتی آنکھوں کو رگڑ‬

‫رگڑ کر نازہ یرین ہونے خادنے کو دنکھا۔۔۔۔‬

‫گن جھوٹ کر اس کے ہاتھ سے گری۔۔۔۔‬

‫شہرنار جوہدری جو ا یتے کمرے میں دوای بوں کے زیر ایر‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 389‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫سورہے تھے گولی کی آواز شن کر خاگے۔۔۔۔‬

‫اتھتے کی کوشش کی مگر وہ ناکام رہے۔۔۔۔ان کا نے خان وجود اتھ تے سے اتکاری‬


‫تھا۔۔۔۔‬

‫وہ وہیں یڑے ناہر ہونے وا فعے کو لے کر یرنسان تھے۔۔۔۔ان کے دل میں‬


‫عچ نب و غریب وہم آرہے تھے۔۔۔‬

‫خانے ناہر کنا ہوا ؟‬

‫ان کا دل کچھ نا کچھ یرا ہونے کا اندنشہ محشوس کر رہا تھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 390‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫عالم جو ا یتے نانا شہرنار جوہدری سے ملتے آنا تھا جونلی کے‬

‫گ نٹ یر ہی پہیچا تھا کہ ساتھ یتے کوایر سے گولی خلتے کی آواز شن کر اشی طرف‬
‫تھاگا۔۔۔۔‬

‫کوایر کا دروازہ نونا ہوا تھا۔۔۔‬

‫اندر فرش یر یڑے اعنان کے نے ہوش وجود یر تظر یڑی نو پیز قدموں سے اس‬
‫کے فریب آنا۔۔۔‬

‫اس کے جسم سے تکلتے ہونے جون سے اس کے کیڑے ر نگے ہونے تھے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 391‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫خلدی سے ایتی ح نب سے فون تکال کر تمیر مالنا۔۔۔۔‬

‫ہنلو !جونلی میں اتمرجپسی ہو گتی ہے فورا‬

‫ھ‬ ‫ت‬
‫اتم بولپپس یچو۔۔۔۔‬

‫تھر دونارہ کونی اور تمیر یرنس کتے۔۔۔۔‬

‫‪....‬نولپس اسپپشن‬

‫ل‬ ‫ہ‬ ‫س سین پ‬


‫چ‬ ‫ی‬
‫خلدی سے تی ہا ل یں میرے تھانی کو گولی گی‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 392‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫ہے ۔نولپس کپس ہے آپ کی اخازت کے ینا آیریٹ پہیں کنا خانے گا نلیز آپ‬
‫خلدی وہاں آ یتے۔۔۔۔‬

‫اس نے اعنان کے گال یر ہاتھ رکھ کر اسے زور سے ت ھیبھنانا۔۔۔۔‬

‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬


‫آ یں ھولو اعنان۔۔۔۔۔‬

‫مگر نے سود۔۔۔۔۔‬

‫اس کی تظر دنوار سے لگی۔۔۔انک لڑکی یر یڑی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 393‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫مگر وہ ناد کرنے میں ناکام رہا کہ اس نے اسے کہاں دنکھا ہے۔‬

‫سوھتی جو اس وا فعے کے زیر ایر میچمد ہو خکی تھی۔‬

‫ا یتے سا متے اشی مسیچا یر تظر یڑنے ہی اسے پہچان گتی‬

‫جس نے انک نار پہلے تھی اس کی خان تچانی تھی۔‬

‫میں نے کچھ پہیں کنا۔۔۔۔اس نے کابیتی ہونی آواز سے ایتی صقانی بپش کرنے‬
‫کی کوشش کی۔۔۔‬

‫وہ خلتی ہونی اس کے فریب آرہی تھی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 394‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اس نات سے نے یرواہ کہ را ستے میں یڑے کاتچ اس کے ینگے ناؤں کو مزند زجمی‬
‫کر رہے ہیں ۔۔۔‬

‫وہ اسوفت ہوش میں ہونی نو کچھ محشوس کر نانی۔۔۔۔‬

‫دو یتے کے ینا ۔۔۔۔وہ ا یتے وجود کو ڈھکتے کے لتے ا یتےنازؤں‬

‫سے تکلتے ہونے جون یر دونوں ہاتھ جمانے ہونے تھی۔‬

‫انک ہاتھ اس نے عالم کی طرف یڑھانا۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 395‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫جو جون سے لت یت تھا۔‬

‫مچھے تچا لیں ۔۔۔‬

‫میں نے فصور ہوں۔۔۔م۔م۔مں میں نے کچھ پہیں کنا۔۔۔۔۔‬

‫وہی جون سے ر نگے ہاتھ۔۔۔‬

‫وہی آواز۔۔۔۔‬

‫جو خانے کیتے غرصے سے اس کے جوانوں میں آکر اسے نے جین کتے رکھتی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 396‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نو کنا نہ وہ لڑکی تھی۔جو ہر نار جواب میں ا یتے جون سے‬

‫لبھڑے ہونےہاتھ میرے آگے مدد کے لے یڑھانی تھی؟‬

‫اس نے دل میں سوخا۔۔۔۔‬

‫انک گہری سانس لیتے ہونے۔۔۔۔‬

‫اس نے ایتی سال انار کر ینا اس کی طرف د نکھے اس کے وجود کے گرد تھنال دی۔‬

‫عالم نے ا یتے ہاتھ میں نکڑا فون تھر سے مالنا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 397‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫خلدی گاڑی وانس لو جونلی کی طرف۔۔۔۔‬

‫ناتچ منٹ میں تم مچھے پہاں خا ہتے ہو کسی تھی طرح۔۔۔۔۔‬


‫اس نے کسی کو وارن کنا۔۔۔۔‬

‫فرش یر یڑی ہونی گن اتھانی اور اسے ناک کے فریب لے خا کر سونگھا۔۔۔۔۔‬

‫تھر اسے ایتی قم نض کی ح نب میں ڈال لنا۔۔۔‬

‫وہ جو کونی تھی تھا وافعی ناتچ منٹ میں گاڑی جونلی کے‬
‫ناہر ل حکا تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 398‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫خلو پہاں سے۔۔۔۔‬

‫اس نے سوھتی کو ناہر خانے کا اسارہ کنا۔۔۔۔‬

‫اس نے جود کو سال سے اجھی طرح جھنا لنااور ا یتے زجمی‬

‫لڑکھڑانے ہونے قدموں سے ناہر یڑ ھتے لگی۔۔۔۔‬

‫ایتی رفنار سے نو تم کبھی پہیں تچو گی۔۔۔۔‬

‫نہ کہہ کر عالم نے اسے ا یتے دونوں نازوؤں میں اتھا کر گاڑی نک لنا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 399‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اور گاڑی کی تچھلی سنٹ یر بیبھا کر دروازے کو زور سے‬

‫یند کنا اسے ہسینال لے خا کر اس کی بینڈتج کرواؤ ۔۔۔‬

‫اس نے فریٹ سنٹ یر بیبھے ہونے شحص سے کہا۔۔۔۔۔‬

‫ان کی گاڑی اتھی جونلی سے تکلی ہی تھی کے حند میبوں‬

‫کے تعد اتم بولپپس وہاں پہیچ گتی۔۔۔‬

‫عالم نے ان کے ساتھ مل کر اعنان کو پیزی سے اتم بولپپس‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 400‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫میں ڈال۔۔۔اور ہسینال کا رخ کنا۔۔۔‬

‫پ‬
‫نولپس تھی وہاں یروفت یچ کی ھی۔‬
‫ت‬ ‫خ‬ ‫ہ‬

‫عالم نے اپہیں ینانا کہ جب وہ جونلی پہیچا نو اس کا تھانی زجمی خالت میں وہاں‬
‫موجود تھا۔۔۔۔‬

‫اسے گولی لگ خکی تھی۔اور خانے خادنہ سے نہ گن ملی ہے۔‬


‫اس نے وہ گن ان کے جوالے کی۔‬

‫نولپس کی اخازت کے ساتھ اعنان کا آیرنشن سروع کردنا گنا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 401‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نس اب اپہیں ای نظار تھا نو اعنان کے ہوش میں آکر ینان د یتے کا۔۔۔۔‬

‫عالم اس دوران درمکبون اور قایزہ کو کال کر کہ اعنان کی خالت کے نارے میں آ گاہ‬
‫کر حکا تھا۔۔۔‬

‫پ‬
‫قایزہ اور درمکبون وانس جونلی یچ کی یں۔۔۔۔‬
‫پ‬ ‫گ‬ ‫خ‬ ‫ہ‬

‫ی‬ ‫ب‬ ‫ہ‬ ‫پ‬


‫ان دونوں نے وہاں یچ کر ین ڈالنا سروع کرد تے۔۔۔‬

‫آخر کو اعنان ان دونوں کے لتے اہم شحصنت تھا انک کا تھییچا اور داماد نو دوسری کا‬
‫لڈل۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 402‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ان دونوں نے شہرنار جوہدری کے کمرے میں خا کر اپہیں‬

‫تھی اعنان کے گزرے ہونے خادنے کے نارے میں ینانا۔۔۔۔‬

‫جونلی میں اس وفت سوگ کا سماں تھا۔۔۔۔‬

‫شہرنار جوہدری کو جب ا یتے بیتے کی خالت کا ییہ خال ان کا کلیحہ نو میہ کو آرہا تھا۔‬

‫شچ کہتے ہیں جوان اولد کو کچھ تھی ہو خانے والدین ایتی‬

‫موت اس دینا میں ایتی آنکھوں کے سا متے دنکھ لیتے ہیں۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 403‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫سب اس کی خالت کو لے کر غم سے نڈھال تھے اور اس کی‬

‫ضچینانی کے لتے دعاگو تھے۔۔۔‬

‫ا یتے انک بیتے کو نو وہ کھو خکے تھے دوسرے بیتے کو کھ د یتے کا تصور ہی ان کے‬
‫لتے سوہان روح تھا۔۔۔‬

‫اے میرے مالک میری زندگی تھی اسے لگا دے۔۔۔شہرنار جوہدری نے دل میں‬
‫ا یتے بیتے کے لتے دعا کی۔۔۔۔‬
‫****‬
‫درمکبون نے سعد کو فون مالنا ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 404‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫بپسری ینل یر کال رنسبو کرلی گتی۔۔۔۔‬

‫!اسالم وعلن مک‬

‫س‬ ‫ک‬‫ن‬ ‫ل‬‫ع‬


‫و م ا الم۔۔۔۔‬
‫اپہوں نے ہڑیڑی میں کہا۔۔۔۔‬

‫پ‬
‫تم خلدی نور اور غروج کو لے کر وانس جونلی یچو۔۔۔ا ہوں نے کہا۔۔۔‬
‫پ‬ ‫ہ‬

‫ہم کل نک آخابیں گے تھبھو۔۔۔۔‬

‫پہیں وفت صا تع مت کرو۔۔۔آج ہی وانس آو۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 405‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫ک بوں کنا ہوا؟جو آپ ہمیں ا نسے نال رہی ہیں؟‬

‫اعنان کو گولی لگی ہے اور وہ اس وفت ہسینال میں ہے۔‬

‫ہ‬ ‫پ‬
‫عالم وہاں سب سمبھال رہا ہے تم خلدی یچو وہاں تمہارا‬

‫ہونا صروری ہے ناکہ اس ونی کے بیتے کا۔۔۔۔‬

‫نہ نو پہت یرنسانی کی نات ہے اجھا تھنک ہے ہم نس یناری کر کہ تکلتے ہیں‬


‫اتھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 406‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اور تھبھو کنا ہوا جو عالم وہاں ہے وہ تھی نو تھانی ہی ہے۔‬
‫تم مچھے زنادہ سبق نا یڑھاؤ۔۔۔۔‬

‫اور تکلو وہاں سے۔۔۔اپہوں نہ کہتے ہی غصے میں فون یند کنا۔۔۔۔‬
‫*****‬

‫وہ خلنا ہوا ہسینال کے دوسرے حصے میں آنا چہاں اس کی یریبمنٹ کردی گتی‬
‫تھی۔‬

‫اور اس کے نازوؤں یر بینڈتج تھی ہو خکی تھی۔‬

‫ب‬
‫وہ سر جھکانے ہونے وارڈ کے نسیر یر یبھی ہونی تھی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 407‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اس کا عالج ہو گنا ہے نو اسے وانس جونلی پہیچا دو۔۔۔۔‬

‫سوھتی نے عالم کو اشی شحص سے کہتے ہونے سنا۔۔۔‬

‫ل‬ ‫ک‬ ‫ن‬


‫وہ فق تظروں سے اسے د تے گی۔۔۔‬
‫ھ‬

‫پہیں مچھے اس زندان میں وانس پہیں خانا۔۔۔‬

‫وہ اس کے ناس آکر اس کے قدموں میں بیبھ گتی۔۔۔۔‬

‫میں نے کچھ پہیں کنا۔۔۔میں نے اسے پہیں مارا میرا تقین کریں۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 408‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫مچھے تچالیں۔۔۔‬

‫مچھے وانس پہیں خانا وہاں ۔۔۔۔‬

‫وہاں میری غزت محقوظ پہیں۔۔۔اگر وہ تچ گنا نو وہ میرے‬


‫ساتھ پہت یرا کرے گا۔۔۔۔‬

‫عالم نے اس کی آخری نات یر اسے نے تقیتی سے اسےگھور کر دنکھا۔۔۔۔‬

‫م۔م۔میں شچ کہہ رہی ہوں۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 409‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫میں اس یر الزام پہیں لگا رہی ہے۔میں شچ کہہ رہی ہوں۔‬
‫وہ اعنان جودھری کی مچھ یر یری تظر ہے۔۔۔۔‬

‫جب سے میں ونی ہو کر جونلی میں آنی ہوں ان کی گندی تظریں ہمپشہ مچھ یر‬
‫رہی۔۔۔۔‬

‫مانا کہ میں ونی ہوں نے سک وہ مچھ سے سارے کام کروانے‬

‫کا جق رکھتے ہیں مگر میں نےان کے ساتھ خرام رسیہ ینانے‬

‫میں کبھی تھی ان کا ساتھ پہیں دنا نس اشی لتے ۔۔۔۔‬


‫ہ‬ ‫پ‬
‫ی‬
‫نات پہاں نک جی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 410‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫ان کی منکوجہ غروج جی میرے لتے ناعث اجیرام ہیں ۔۔۔اپہوں نے ہمپشہ میری‬
‫مدد کی‬

‫آپ کہیں نو میں آپ کے ناؤں تھی نکڑنے کو ینار ہوں مچھے وہاں دونارہ مت‬
‫چ‬ ‫ھ‬ ‫ت‬
‫ی تے۔۔۔۔‬

‫عالم خاموش تھا۔۔۔۔‬


‫کچھ سوچ رہا ہو جپسے۔۔۔۔‬

‫عالم کو خاموش دنکھ کر سوھتی نے اس کے ناؤں یر ا یتے ہاتھ ر کھے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 411‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نہ کنا کر رہی ہو؟‬

‫اتھو پہاں سے۔۔۔۔‬

‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬
‫عالم اس کے ا یتے ناؤں جھونے والے غمل یر دو قدم اس سے ھے ہوا۔۔۔۔‬

‫سابیں مچھ یر رجم کریں ۔۔۔میری انک غرضی مان لیں۔۔۔۔‬

‫اس نے سر اتھا کر عالم کی طرف دنکھتے ہونے الیچاییہ لہجے میں کہا۔۔۔۔‬

‫میری اماں کہتی تھیں کہ مرد کے تعیر عورت کی کونی زندگی پہیں ۔محرم مرد ہی انک‬
‫عورت کی غزت کی حقاظت کر سکنا ہے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 412‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫آپ مچھ سے تکاح کر کہ ناک رسیہ ینا لیں ۔۔۔‬

‫ن‬ ‫ک‬ ‫س‬


‫تھر خاہے آپ مچھے ایتی نا حنات عالم ھنا نا ر ل ۔۔۔۔‬
‫ھ‬ ‫مچ‬

‫مچھ سے نس خالل رسیہ جوڑ لیں۔۔۔‬


‫نہ ناک رسیہ میرے مقدر میں لکھ دیں۔‬

‫آپ جو کہیں گے میں وہ کروں گی مچھے انک نار پہاں سے تچا لیں۔۔۔‬

‫میں ایتی غزت پہیں گ بوانا خاہتی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 413‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫میں آپ کے آگے ہاتھ جوڑنی ہوں۔۔۔۔۔‬

‫وہ اس کے سا متے گڑگڑانے لگی۔‬

‫*****‬
‫اسے زمین تگل گتی نا آسمان کھا گنا۔۔۔۔‬
‫کہاں ہے وہ ونی ؟‬

‫درمکبون کی خاندار آواز یر سارے مالزم اسے ڈھونڈنے کے لتے دوڑے ۔۔۔۔‬

‫اس کے کوایر میں دنکھا۔۔۔ساری جونلی جھان ماری مگر اس کا کونی انا ینا نا خال۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 414‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫انک نو اعنان کی خالت اور دوسری طرف ونی کا نوں‬

‫اخانک عایب ہو خانا ان کے لتے کسی عذاب سے کم نا تھا۔۔۔۔‬

‫وہ خلے پیر کی نلی کی مایند ادھر سے ادھر خکر کاٹ رہی تھی۔۔۔‬

‫اس مچمصے میں یری طرح تھپس خکی تھی آخر نہ گتی نو کہاں گتی۔۔۔۔‬
‫*****‬

‫اسے ہاسینل کے تچھلے را ستے سے میری گاڑی میں یبھاؤ۔۔۔۔‬

‫وہ ا یتے کسی آدمی سے کہہ کر وہاں سے ناہر تکال۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 415‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫سوھتی نے اینا چہرہ اور جسم سال سے اجھی طرح جھنا رکھا تھا۔۔۔۔‬

‫ناؤں میں زجموں کی وجہ سے اتھی تھی درد تھی۔‬

‫ان زجموں سے کاتچ تکال کر مرہم لگا دی گتی تھی۔‬

‫وہ تمشکل خل رہی تھی ینا جونے کے۔۔۔‬

‫اس کی مدد کے لتے ساتھ آنے شحص نے مدد کے لتے ہاتھ‬

‫یڑھانا کہ وہ اسے تھام کے اسکے شہارے خل لے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 416‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫مگر سوھتی نے نہ کہہ کر اسے م نع کردنا اس کی کونی صرورت پہیں۔‬

‫میں جود ہی خلوں گی۔۔۔‬

‫انک نامحرم کا ہاتھ پہیں نکڑنا خاہتی تھی۔‬

‫گ‬ ‫ہ‬ ‫پ‬


‫آہسیہ آہسیہ قدم اتھانی وہ گاڑی نک یچ تی۔۔۔‬

‫اور تچھلی سنٹ یر بیبھ گتی۔۔۔‬

‫کچھ دیر تعد اس نے آکر ڈرای بونگ سنٹ سمبھالی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 417‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اگپپشن میں خانی ڈال کر گاڑی سنارٹ کی۔‬

‫اس کے دل میں پہت سے سوال اتھ رہے تھے۔۔۔‬

‫خانے اب نہ شحص میرے ساتھ کنا سلوک کرے گا؟‬

‫کنا نہ وافعی مچھ سے تکاح کرے گا؟‬

‫کہیں نہ تھی اعنان کی طرح ا یتے تھانی کا ندلہ نا لے مچھ سے۔۔۔‬

‫خانے کہاں لے کے خانے وال ہے نہ مچھے؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 418‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اس طرح کی کتی لمیناہی سوجیں اس کی سوچ کا مرکز ین رہی تھیں۔‬

‫کہیں آپ نہ نو پہیں سوچ رہے کہ میں میچوس ہوں؟‬

‫آخر کار اس نے زنان یر آنا سوال نوجھ ہی لنا۔۔۔‬

‫مگر عالم خاموش تھا۔‬

‫پہلے آپ کےانک تھانی کی خان گتی میری وجہ سے اب دوسرا تھی۔۔۔۔‬

‫م‬
‫کچھ پہیں ہوا اسے۔۔۔۔اس سے پہلے کہ وہ اینا جملہ کمل کرنی عالم نول اتھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 419‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اس کے تعد سوھتی تھر سے نو لتے کی ہمت ہی نا ہونی۔‬

‫وہ انک نے نس شی لڑکی تھی اگر روستی کی انک ہلکی"‬

‫شی تمبمانی لہر کو ایتی میزل یناۓ وہ غزت کی نالش میں‬

‫خل یڑی تھی نو را س تے میں آنے والے ا یتے یڑے امیچان نے‬

‫اسکے پیروں کو ڈگمگا د یتے میں کونی کسر نہ جھوڑی تھی۔‬

‫شچانی اور جق کا راسیہ انسا ہی نو ہے انک طونل سندھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 420‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫راسیہ چہاں لوگوں کی تھیڑ پہیں ہونی ہر قدم ہر نل انک‬

‫آزمانش ہونا ہے چہاں لوگ راہوں میں کا یتے تچھا کرد یتے‬

‫ہیں لنکن ہمیں صیر کرنا ہوناہے۔ وہ نہ نات ا جھے سے خایتی‬

‫ُ‬ ‫ُ‬
‫تھی اسے آگے ھی تی آزمانشوں اور امیچانات کے ل سے‬
‫ن‬ ‫ی‬‫ک‬ ‫ت‬

‫گزرنا ہوگا یبھی زندگی کا نہ راسیہ طے نانا خاسکنا۔‬

‫وہ خاہے کیتی ہی مصبوط ک بوں نہ ین گتی تھی لنکن جب‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 421‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫کردار اور غزت یر نات آنی ہے نو عورت نکھر خانی ہے وہ‬

‫تھی نکھر گتی تھی وہ ناک تھی لنکن کنا وہ سمچھ نانے گا؟‬

‫سفر کے دوران عالم نے کسی کو فون کر کے کسی خگہ کا ییہ ینا کر وہاں آنے کے‬
‫لتے کہا۔۔۔‬

‫اک طونل سفر کے تعد گاڑی رکی نو سوھتی نے تظر اتھا کر دنکھا۔۔۔‬

‫ناہر تکلو اور خادر گردن نک کر لو تمہارا چہرہ تظر نا آنے۔۔۔اس نے ایتی تھاری آواز‬
‫میں کہا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 422‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫سوھتی ناہر آنی نو وہ آگے آگے خلتے لگا سوھتی نے اس کی تقلند کی۔‬

‫وہ ہولے ہولے لرزنے قدموں سے اس کے ییچھے مسچد میں داخل ہونی۔۔۔‬

‫وہ انک طرف کھڑی رہی۔۔۔‬

‫پ‬
‫عالم کو جس کا ای نظار تھا وہ لوگ تھی ساند پہاں یچ کے ھے۔‬
‫ت‬ ‫خ‬ ‫ہ‬

‫وہ کسی سے کچھ دیر نات کرنا رہا تھر مسچد کے امام سے نات کی۔‬
‫امام صاجب نے اس کے ناس آکر اس کا اور اس کے والد کا‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 423‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نام نوجھ کر تکاح نامے یر یتی مفررہ خگہ یر لکھا۔‬

‫کچھ ہی دیر میں دونوں طرف سےاتچاب وف بول کا سلسلہ حبم ہوا۔۔۔‬

‫سوھتی کے رگ ونے میں سکون سرای نت کرنے لگا۔۔۔‬

‫آج وہ کسی سے مظ بوط یندھن میں یندھ گتی تھی۔‬

‫مگر دل میں اس نات کا غم تھی تھا کہ اس کی زندگی کا اینا اہم موفع تھا یر اس کی‬
‫اماں اور تھانی اس کے ساتھ نا تھے۔‬

‫کچھ دیر میں وہ تھر سے گاڑی میں بیبھے اور گاڑی انک نار تھر سنارٹ ہونی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 424‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫سوھتی نے گاڑی کے ساینڈ والے سپسے سے ا یتے محرم یر تظر ڈالی۔۔۔‬

‫جو انک ہاتھ سے سیرینگ تھامے ماہرانہ انداز میں گاڑی خالرہا تھا ۔۔۔‬

‫دوسرے ہاتھ کی اتگل بوں میں سگریٹ تھامے اسے ا یتے‬

‫ہوی بوں میں دنا کر لمنا کش تھر کر اس کا دھواں ہوا میں‬

‫تچلنل کرنا ہوا ساند کسی گہری سوچ میں مینال تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 425‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫میری وجہ سے آپ تھی یرنسان ہیں؟سوھتی نے ایتی نارنک سے آواز سے‬
‫نوجھا۔۔۔۔‬

‫گاڑی انک جھنکے سے رکی۔۔۔‬

‫وہ سوھتی کا سوال تظر انداز کرنے ہونے اس میں سے ناہر تکال۔۔۔۔‬

‫اور لمتے لمتے ڈگ تھرنا اندر کی طرف یڑھ گنا۔۔۔‬

‫سوھتی تھی اس کے ییچھے ییچھے اندر داخل ہونی۔۔۔‬

‫گھر کاقی یڑا تھا۔۔یتی طرز کی جیزوں سے شچا ہوا تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 426‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫سا متے وہ سیڑھناں خڑ ھتے ہونے تظر آنا۔۔۔‬

‫وہ تھی اس کے ییچھے ادھر ہی خانے لگی۔‬

‫وہ کمرے میں آنا اور کھیڑی دروازے کے فریب ہی انار دی۔‬

‫قم نض کے بین کھول رہا تھا ناکہ جییج کر لے۔۔۔‬

‫اسے ا یتے کمرے کے دروازے یر کھڑا دنکھ کر نول‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 427‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫گھر میں اور تھی کمرے موجود ہیں۔ان میں سے کسی میں خلی خاؤ میرے ییچھے'‬
‫'ک بوں آرہی ہو؟‬

‫اس نے عالم کی طرف یرنسانی سے ا یتے ہاتھوں کی اتگل بوں کو مڑوڑ نے ہونے‬
‫دنکھا۔۔۔‬

‫وہ ینا ییجے د نکھے اندر آرہی تھی اس کا ناؤں اس کی ک ھیڑی یر یڑا۔۔۔۔جو را ستے میں‬
‫ہی تھی۔۔۔‬

‫تھر سے کجے زجموں میں سے جون ر ستے لگا۔۔۔‬

‫آہ۔۔۔اس نے دھبمی شی درد تھری آواز میں کہا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 428‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫عالم کی تظر اس کے ناؤں یر یڑی۔۔۔‬

‫ھ‬ ‫ج‬
‫کنا مصی نت ہے؟اس نے یچھال کر کہا۔۔۔۔‬

‫اور اس کے فریب آکر تھر سے اسے نازوؤں میں تھر کر کمرے میں موجود نسیر یر‬
‫یبھانا۔۔۔‬

‫سوھتی انک نار تھر سے اس کے فریب سے اتھانے یر نوکھال کر رہ گتی۔۔۔‬

‫اس کے فرب سے اتھتی مہک سے سوھتی کو ا یتے جواس مچنل ہونے ہونے‬
‫محشوس ہورہے تھے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 429‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫نہ تکاح کے ناکیزہ نولوں کا ایر تھا‪،‬ساند جو اسے عالم کا نوں جود کو جھونا نالکل تھی‬
‫یرا نا لگا۔۔۔۔‬

‫تکاح میں پہت ظافت ہے جو دو اتچان دلوں میں تھی انس نت یندا کرد ینا ہے۔‬

‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫میں نے اعنان کو پہیں مارا۔۔۔اس نے عالم کی طرف د تے ہونے کہا۔۔۔‬

‫تھر خانے کنا ہوا وہ رونے لگی۔۔۔۔‬

‫ایتی دیر سے جو دل میں تھرا ہوا عنار تھا وہ اس طرح سے تکا لتے لگی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 430‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اور اس کی دوانی تکال کر اسے تھمانی۔۔۔‬

‫کمرے میں موجود ڈھایپ کر ر کھے گتے خگ میں سے نانی تکال کر اسے دنا۔۔۔‬

‫اسے کھا لو درد تھنک ہو خانے گا۔‬

‫مچھے ییہ ہے تم نے اسے پہیں مارا۔۔۔۔‬

‫اس نے سیچندہ لہجے میں کہا۔۔۔‬

‫سوھتی نے نےتقیتی سے اس کی سیز آنکھوں میں دنکھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 431‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫کنا شچ میں آپ مچھ یر تقین کر رہے ہیں؟‬

‫نا میری خالت یر یرس کھانے ہونے مچھے نسلی دے رہے ہیں؟‬

‫سوھتی نے نے دھنانی میں اس کا ہاتھ تھام لنا۔۔۔۔‬

‫گن میں سے قاپیر پہیں کنا گنا۔۔۔۔‬

‫اس میں جھ کی جھ گولناں موجود تھیں۔۔۔۔‬

‫عالم نے گونا اس کے سر یر تم تھوڑا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 432‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اور اینا ہاتھ اس کی نازک گرفت میں سے تکلوانا۔۔۔۔‬

‫دنکھا میں نے کہا تھا نا کہ میں نے کچھ پہیں کنا۔۔۔۔‬

‫اس کے رونے میں مزند سدت آگتی۔۔۔‬

‫عالم نے دھنانی میں اس کے فریب بیب ھا۔۔۔۔‬

‫مچھے خلد سے خلد وانس خانا ہو گا اس وفت اعنان کے ساتھ ساتھ نانا کو تھی"‬
‫میری صرورت ہے"۔۔۔‬

‫وہ اشی سوچ میں تھا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 433‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫کہ وہ اس کے سانے کے ساتھ لگی۔۔۔‬

‫عالم نے اس کے سانے یر ہاتھ رکھ کر جود سے ییچھے کنا۔۔۔‬

‫مگر ساند دوانی کا ایر تھا کہ وہ سو خکی تھی۔‬

‫عالم نے اس کے لنکے ہونے ناؤں اتھا کر نسیر یر ر کھے۔۔۔‬

‫اور اس یر کمفریر ڈال کر جود جییج کر نے خال گنا۔۔۔۔‬

‫ینار ہو کر آخری تگاہ اس سونے ہونے وجود یر ڈالی اور‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 434‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫کمرے کا دروازہ یند کر کے وہاں سے ناہر تکل گنا۔۔۔۔‬


‫****‬
‫میں نے ہمپشہ آپ کی کہی ہر نات کو خرف آخر مانا۔‬
‫ہر لمجے آپ یر ایتی نوجہ کا سانہ کنا۔۔۔‬

‫آپ کی جھونی جھونی جوسبوں کا تھرنور حنال رکھا۔‬


‫آپ کی جواہسات کا اجیرام کنا۔۔۔‬

‫میری ایتی کوششوں کے ناوجود تھی آپ مچھ سے دور ہو گتے۔۔۔‬

‫مگر خدا گواہ ہے میں نے کبھی آپ کو ندعا پہیں دی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 435‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫ہمپشہ آپ کی سالمتی کی دعا مانگی ہے آپ میرے مقدر میں ہیں نا پہیں۔‬

‫میں پہیں خایتی۔‬

‫مگر تھر تھی میں آپ کی سالمتی کے لتے ا یتے یروردگار سے دعا گو ہوں۔‬

‫جب سے غروج کو اعنان کے نارے میں ییہ خال تھا۔‬


‫پہلے نو اسے دھحکا لگا۔۔۔‬

‫اس نے نو کبھی سوخا نا تھا کہ اعنان کو کچھ ہو تھی سکنا ہے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 436‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ا یتے آپ کو سیبھا لتے کے تعد وہ اعنان کی ضجت نانی کے لتے دعا کر رہی تھی۔‬
‫*****‬

‫! اونے۔۔۔۔۔۔انس۔ آنی ۔اتچ نٹ‬

‫آج تچھے کس جیز کا دورہ یڑا ہے۔جو جھت کو گھورنے کے ساتھ ساتھ مسکرا رہا‬
‫ہے۔۔۔۔‬

‫صالح نے غمر سے کہا۔۔۔۔۔‬

‫ک‬‫ن‬
‫نہ پیرے کمرے کا اخڑا ہوا تقشہ‪،‬نہ پیری خالت اور اس یر سرخ آ یں ۔۔۔۔‬
‫ھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 437‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫خدا جیر کرے مچھے نو معاملہ عشق لگ رہا ہے۔۔۔۔‬

‫صالح نے اس کی کمر یر زور دار دھپ رسند کی۔‬

‫پیری نو۔۔۔غمر ییچ و ناب کھا کر رہ گنا۔۔۔‬

‫اوہ ۔۔۔۔لگنا ہے ہاتھ زور سے یڑ گنا۔۔۔صالح نے مسکرا کر کہا۔۔۔۔‬

‫سوری نار۔۔۔وہ سرارت سے دایت تکال کر اس کے ساتھ لگا۔۔۔‬


‫غمر نے اسے ییچھے دھکا دنا۔۔۔‬

‫سوری کے لگتے کسی دن پیرے ہاتھ نوڑ دوں گا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 438‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫میری کمر نوڑ کر رکھ دی پیرے ان فولدی ہاتھوں نے۔۔۔۔‬

‫اف۔۔۔۔‬

‫مچھے یر نہ ظلم مت کیچتے گا مشفنل کے راتچھا صاجب۔۔۔‬

‫اتھی نو میں نے رحصتی کروا کر پیری تھاتھی نارسا کا‬

‫گھونگھٹ تھی اپہیں جوتصورت ہاتھوں سے اتھانا ہے۔۔۔۔‬

‫پہت نے سرم ہے نو ایتی گولڈن نایٹ کی ینارناں اتھی سے سوچ لیں۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 439‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫نو تھی سوچ لے میں کون سے پیرے دماغ یر فقل لگا ر کھے ہیں۔۔۔‬

‫و نسے ہے کون جس نے میرے نار کو دنوانہ ینا رکھا ہے۔۔۔‬

‫ہر لمحہ۔ہر گھڑی‪،‬ہر سو مچھے نس وہی م نظر تظر آنے لگا ہے۔‬
‫ہر چہرے یر اشی کا گمان ہونے لگا ہے۔‬

‫مچھے نو نار جود تھی سمچھ پہیں آرہا کہ میرے ساتھ نہ کنا ہو رہا ہے۔۔۔۔‬

‫پہت پہت منارک ہو۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 440‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫صالح نے اسے ہپستے ہونے کہا۔۔۔‬

‫وہ کس جوشی میں؟ غمر نے جیران تظروں سے اسے دنکھتے ہونے نوجھا۔۔۔۔‬

‫تم تھی ہماری طرح عشق کے سمندر میں عوطہ زن ہو گتے۔۔۔اشی لتے۔۔۔‬

‫ل‬ ‫س‬ ‫ک‬‫ن‬


‫وہ دونوں انک دوسرے کو د تے ہونے م کرا نے گے۔۔۔۔‬
‫ھ‬
‫****‬

‫وہ گھر سے تکال نو آنومینک لک سے از جود ہی دروازہ یند ہوگنا۔۔۔۔‬

‫اس نے گاڑی وانس گاؤں کے را ستے یر ڈال دی‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 441‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫را ستے میں فحر کی اذان ہونی نو گاڑی روک کر لک کی۔‬

‫اور مسچد کی طرف یڑھا۔۔۔۔وضو کرنے کے تعد ناجماعت تماز ادا کی۔‬

‫دعا کے ہاتھ اتھانے نو اخانک تھر سے اس نے نس لڑکی کا‬

‫اس کے ناؤں یر ہاتھ رکھ کر اس سے فرناد کرنے کا م نظر ناد آنا۔۔۔۔‬

‫وہ دل دہال د یتے والے م نظر کو ناد کر کہ اس کا دل ڈوب کر اتھرا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 442‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ہم تھی نو آپ سے مدد ما نگتے ہیں اور آپ نے کبھی ا یتے یندوں کو خالی ہاتھ پہیں"‬
‫لونانا۔۔۔‬

‫ہم تھی نو آپ کے ہی یندے ہیں نو ت ھر ہم کپسے ا یتے غرور میں کو کسی کو خالی‬
‫"ہاتھ لونا سکتے ہیں۔‬

‫ب‬ ‫ک‬
‫اگر انسان کسی کی مدد کرے نو خدا اس کی اس خگہ سے مدد فرمانا ہے جس کا ھی'‬
‫'اس نے تصور تھی نہ کنا ہو۔۔‬

‫نو رجمن ہے نو رحبم ہے نو مالک و قدوس ہے۔دلوں کے تھند جوب خاینا ہے۔"‬

‫میں نے انک مظلوم لڑکی کی مدد کرنے کے لتے انک خالل رسیہ قاتم کنا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 443‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اسے شہارا د یتے کے لتے نہ قدم اتھانا۔۔۔۔‬

‫ک بوں کہ میں خاینا ہوں کہ وہ نے فصور ہے۔‬

‫اور نہ معاسرہ ظالم۔۔۔۔‬

‫ساند وہ انک ونی کی رسم کی تھی نٹ خڑھی ہونی انک نے نس لڑکی ہے۔نالکل میری‬
‫ماں کی طرح۔۔۔۔‬

‫میں جود انک ونی کی اولد ہوں۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 444‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫جسے میرے ناپ نے معاسرے میں مقام دلنا تھا۔۔۔۔‬

‫مچھ میں تھی اسے ناپ کے جون کی ناپیر ہے۔‬

‫میں اسے خلد ہی اتصاف دل کر اس ر س تے سے آزاد کر دوں گا۔‬

‫فند میں اگر یرندہ تھی رہے نو وہ تھی مر خانا ہے۔‬

‫وہ نو تھر تھی انک جیتی خاگتی انسان ہے۔‬

‫اے میرے مالک !میرے اس مقصد میں میری مدد فرمانا"۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 445‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اس نے شچدے میں خا کر آخری دعا کی۔۔۔‬

‫شچدہ طوالت اجینار کر گنا۔۔۔۔‬

‫اسے اشی دوران اونگھ آنی۔۔۔۔‬

‫نو آنکھوں کے سا متے ایتی ماں کا مسکرانا ہوا چہرہ تظر آنا۔۔۔۔‬

‫اس نے اپہیں جھونے کے لتے اینا ہاتھ یڑھانا ہی تھا کہ وہ ہوش کی دینا میں‬
‫وانس لوٹ آنا۔۔۔۔۔‬

‫*****‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 446‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫صیح ہونے میں اتھی کچھ وفت تھا ۔ اس سے‬

‫پہلے کہ رات کی سناہی دھیرے دھیرے صیح‬

‫کی روستی میں ندل خانے خاؤ پہاں سے۔۔۔۔‬

‫آج تھر وہ دو ہ بولے جونلی کی تچھلی طرف مل رہے تھے۔‬

‫کنا مچھے پہاں آخانا خا ہتے؟‬

‫انک نے رازداری سے دھبمی آواز میں کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 447‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫پہیں اتھی پہیں۔۔۔۔‬

‫اس نے شجت لہجے میں یپییہہ کی۔۔۔‬

‫اتھی نو سک اس ونی یر ہے نہ نا ہو کہ‬

‫تھر ۔۔۔۔سمچھ رہے ہو نا؟‬

‫ہہم تھنک ہے۔۔۔اس نے خامی تھری تھر کچھ دیر تعد دونوں ا یتے ا یتے‬
‫را ستے۔۔۔۔۔‬
‫*****‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 448‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ہ‬ ‫پ‬ ‫ہ‬ ‫پ‬
‫عالم نے گاؤں یچتے سے لے ا یتے آدمی کو‬

‫کال کی جسے وہ ایتی عیر موجودگی کے‬

‫وفت میں ہسینال اعنان کی دنکھ تھال کے لتے جھوڑ آنا تھا۔۔۔۔‬

‫مگر وہ کال رنسبو ہی پہیں کررہا تھا۔۔۔‬

‫ن‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ج‬


‫ت‬ ‫ھ‬ ‫چ‬
‫اس نے ال کر مونا ل گاڑی کے ڈنش نورڈ یر ھی نکا۔۔۔۔‬

‫حند لمچوں تعد ہی مپسج کی ی بون تچتے ہی اس نے اینا فون وانس اتھا کر دنکھا نو اشی کا‬
‫مپسج تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 449‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫‪He is out of danger .‬‬


‫‪And fine now.‬‬

‫نہ مپسج یڑ ھتے ہی اس کے اغصاب یر سکون ہونے۔۔۔۔‬

‫اس نے پہلے ہسینال خانے سے پہلے جونلی خا کر ا یتے نانا سے ملنا زنادہ صروری‬
‫سمچھا۔‬

‫اور گاڑی جونلی کے را ستے یر ڈال دی۔‬

‫صیح کی روستی ہر طرف اخال تھنال خکی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 450‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اس نے جونلی میں قدم رکھا نو سا متے ہی نور تھی۔‬

‫وہ عالم کو دنکھ کر اس کے فریب آنی۔۔۔‬

‫آپ آ گتے"۔۔۔"‬

‫وہ تم لہجے میں اس کے سانے کے ساتھ لگی‬

‫"کیتی دفعہ کہوں دور رہ کر نات کنا کرو"‬

‫وہ نور سے دو قدم دور ہوا اور سرد مہری سے کہا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 451‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫کنا نات ہے تھتی۔۔۔۔ک بوں میری بیتی یر گرج رہے ہو؟‬

‫درمکبون نے دور سے اس کا ینکھا انداز‬

‫محشوس کنا نو نولی۔۔۔۔‬

‫آپ کی بیتی آپ کے قانو میں پہیں۔۔۔‬

‫ناقی کے کام جھوڑ کر اس کی یری نت یر نوجہ دی ہونی نو کب کی سدھر خکی ہونی۔۔۔‬

‫خلد سے خلد اسے رحصت کریں ورنہ تقصان اتھابیں گی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 452‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫وہ نلخ لہجے میں کہنا ہوا۔۔۔آگے یڑھ گنا۔۔۔۔‬

‫نور رونی ہونی ا یتے کمرے کی طرف تھاگ گتی۔۔۔‬

‫پ‬ ‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬


‫درمکبون نوری نات خا یتے کے لتے اس کے ھے یں۔۔۔‬
‫گ‬

‫ت‬ ‫ب‬ ‫ی‬‫ب‬


‫سر کو ینڈ کے گدے یر ر کھے ہوٸے وہ گھیبوں کے نل فرش یر ھی ھی۔ ۔‬

‫آج وہ رو رہی تھی۔ اس قدر رو رہی تھی کہ‬

‫ایتی آواز کو دنانے کی کوشش کرنی کہ کوٸی‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 453‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اس کے رونے کی آواز شن نہ لے مگر آواز تھی‬

‫کہ د یتے کا نام ہی پہیں لے رہی تھی۔‬

‫آنکھوں سے پہتے ہوۓ آنشوٶں کی وجہ سے اس کا سارا چہرہ گنال ہو حکا تھا۔‬

‫وہ کسی کو یناۓ تھی نو کنا یناۓ کہ وہ ا نسے ک بوں رو رہی ہے۔۔۔۔‬

‫نور کے رونے کی آواز سیتے ہی درمکبون یرنسانی سے اس کے کمرے میں آٸی۔‬

‫کنا ہوا ہے میری گڑنا کو؟؟ سر یر ہاتھ ت ھیرنے ہوۓ وہ اس سے نوجھتے لگی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 454‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫وہ خاہتی تھی کہ نور جود اینا سر اویر کرے اور ان کو رونے کی وجہ یناۓ۔۔۔۔۔‬

‫‪،،‬وہ اس ای نظار میں تھی کہ کب اس کی بیتی اینا سر اویر کرے گی اور کچھ نولے گی‬

‫‪،،،‬کب وہ اس کے ساتھ اینا دکھ نا یتے گی اور وہ اس کو نسلی دے کر‬

‫اس کی مدد کرکے اسے جپ کرواۓ گی۔۔۔۔۔ نور کچھ نو نولو۔۔۔۔‬

‫نور کی خاموشی اس کو نے جین کرنے لگی۔ آج سے پہلے نو کبھی انسا پہیں ہوا تھا‬
‫‪،،،،‬کہ وہ اس قدر روٸی ہو‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 455‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫۔اس کے آنشو رکے نہ ہوں‪ ،،،‬اس نے کبھی ایتی ماں کو کچھ ینانا نہ ہو۔‬

‫وہ نو ہمپشہ ایتی نات م بوانے کی عادی تھی۔‬

‫نور مچھے قکر ہو رہی ہے یناٶ کنا ہوا ہے؟؟‬

‫آخر درمکبون نے نور کا سر اویر کنا اور اس کا چہرہ دونوں‬

‫ہاتھوں میں لیتے ہوۓ تھر سے سوال کنا۔۔۔۔۔۔ کنا ہوا ہے میری گڑنا کو؟؟‬

‫ایتی ماں کو پہیں یناٶ گی؟؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 456‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫وہ دینا کے لتے خاہے جپسی ہو ایتی بیتی کے لتے یرم گوشہ صرور رکھتی تھی۔‬

‫درمکبون کا سوال سیتے ہی نور نے انک تظر‬

‫ان یر ڈالی جس کے چہرے یر یرنسانی کے‬

‫عالوہ کچھ تھی پہیں تھا اور بیتی کو رونا‬

‫دنکھ کر اس کی آنکھوں میں تھی آنشو تھر آۓ تھے۔‬

‫ینا پہیں وہ آنشو کس طرح اس کی آنکھوں میں تھہرے ہوۓ تھے جو پہہ ہی پہیں‬
‫رہے تھے۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 457‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اماں۔۔۔ میں نو انکو خایتی تھی پہیں ہوں۔۔۔۔‬

‫ضچیح سے اور تھر تھی۔۔ ان سے مح۔۔۔مچنت کرنے لگی تھی۔۔۔۔‬

‫وہ انسا کپسے کر سکتے ہیں میرے ساتھ؟؟‬

‫کا بیتے ہوی بوں کے ساتھ وہ نس اینا ہی کہہ ناٸی اور درمکبون کے گلے لگ کر زور و‬
‫فظار رونے لگی۔‬

‫ک بوں کر رہی ہو جود کو اس کی تظر میں رسوا؟؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 458‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫درمکبون نے نور کو جود سے دور کرنے ہوۓ سوال کنا۔۔۔۔۔۔‬

‫وہ شحص جس نے تمہیں اس قدر نوڑ کہ رکھ دنا ہے وہ اس قانل پہیں کہ اس سے‬
‫‪،‬رسیہ جوڑا خانے‬

‫پ‬ ‫ت‬ ‫ب‬ ‫ک‬


‫میں ھی ھی تمہاری سادی اس ونی کے تے سے یں کروں گی۔‬
‫ہ‬ ‫ی‬‫ب‬

‫نہ نات اجھی طرح ذہن میں یبھا لو ‪،‬دفعہ کرو تھول خاؤ اسے‪،‬نہ کہہ کر وہ اسے اکنال‬
‫جھوڑنی ہونی ناہر تکل گپیں‬

‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫آپ کپسی ماں ہیں بیتی کا دکھ پہیں ھتی۔؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 459‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫سو حتے ہوۓ نور کے دل میں انک نار تھر درد کی لہر شی دوڑی۔‬

‫اورآنکھوں میں آنشو تھر گٸے تھے وہ تھی عاٸب ہوگٸے۔‬

‫غروج نے درمکبون کو نور کے کمرے میں سے غصے سے ناہر خانا ہوا دنکھا نو وہ نور‬
‫کے کمرے میں آگتی۔۔۔‬

‫ت‬ ‫ب‬ ‫ی‬‫ب‬


‫وہ زمین یر نے خال شی ھی ہونی ھی۔‬
‫کنا ہوا نور؟اس نے یرنسانی سے نوجھا۔‬

‫پہ سمچ ت س‬
‫مچھے کونی یں ھنا نو م کنا ھو گی۔‬
‫مچ‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 460‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نور نے ہپستے اور رونے کے ملے خلے خذنات سے کہا۔۔۔۔‬

‫یناؤ نا کنا نات ہے؟ غروج نے تھر سے اصرار کنا۔۔۔‬

‫مچنت پہیں ملی "نور نے نونے ہونے لہجے میں کہا۔۔۔۔"‬

‫غروج نے اس کی نات شن کر گہری سانس تھری۔۔۔۔‬

‫اس کے گال یر ینار سے ہاتھ رکھ کر نولی۔۔۔‬

‫میرا نہ ماینا ہے کہ "سادی اس سے کرو جو آپ سے مچنت کرنا ہے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 461‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫"ناکہ اس سے جس سے آپ مچنت کرنے ہو‬
‫آنی نات سمچھ میں۔۔۔‬

‫میرا مظلب ہے جسے آپ خا ہتے ہو اس سے سادی کرو گے نو وہ ساری زندگی آپ‬


‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬
‫کے آگے آگے اور آپ اس کے ھے۔۔۔‬

‫حنکہ جو آپ سے مچنت کرنا ہے اس سے سادی کرو گے نو دنکھنا وہ آپ کی کپسے قدر‬


‫ھ‬ ‫ت‬ ‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬
‫کرے گا اور آپ کے آگے ھے ھرے گا۔۔۔نہ کہہ کر وہ د بما سا‬
‫مسکرانی۔۔۔ماجول کو ہلکا تھلکا کرنے کے لتے۔۔۔‬

‫نور نے ا یتے آنشو صاف کتے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 462‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫تعض نابیں کہتے سیتے میں ہی اجھی لگتی ہیں جس کے دل یر گزرے اصل صرف'‬
‫وہی محشوس کر سکنا ہے'۔‬

‫نور نے نہ کہہ کر غروج کی طرف دنکھا۔‬


‫جو ساند ُاس کی اس نات سے اتقاق رکھتی تھی۔‬

‫م‬ ‫ک‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫ب‬ ‫ک‬


‫اگر آپ یر ھی انسا وفت آنا کہ آپ کو ا تی مچنت نا ھر سی اور کی مچنت یں سے‬
‫کسی انک کو جینا یڑے نو آپ کنا کریں گی۔؟‬

‫غروج نور کا سوال شن کر لجواب ہو گتی۔۔۔۔‬

‫تقینا ہر انسان ایتی مچنت کو جیتے کو ہی پہلی یرحیح د ینا ہے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 463‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫ناقی سب کنانی نابیں ہیں۔‬

‫اشی لتے مچھے کنابیں زہر سے تھی زہر لگپیں ہیں۔‬

‫نور کی نہ نات کہتے ہی وہ دونوں ہپستے لگیں۔۔۔‬

‫۔****‬
‫عالم شہرنار جوہدری کے کمرے میں آنا نو وہ نسیر یر لیتے ہونے تھے۔‬

‫ان کے آنشو رواں تھے جو نکتے کو تھگو رہے تھے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 464‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫عالم تھاگ کر ان کے ناس آنا‬

‫ان کے فریب بیبھ تے ہونے ا یتے ہاتھوں سے ان کے آنشو نوتچھے۔۔۔‬

‫نانا آپ یرنسان پہیں ہوں اعنان تھنک ہے اب۔‬


‫س۔۔شچ میں۔۔۔‬

‫م۔م۔میری نو خا ۔۔۔خان ہی تکل گتی تھی۔۔۔‬

‫اسے ہسینال سے جھتی ملتے ہی گھر لے آؤں گا۔‬

‫تھر آپ اسے دنکھ کر نسلی کر لیچتے گا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 465‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫مچھے پہت اقشوس ہے اس نات کا کہ آپ کے اس گھر میں ہونے ہونے تھی‬


‫انک ونی یر ظلم ہوا۔۔۔۔‬

‫جو اعنان نے کنا۔۔‬

‫اسے اس کے گناہوں کی سزا مل رہی ہے۔‬

‫اّللہ تعالی نے فرمانا ہے کہ انسان ا یتے کتے گتے گناہوں کی سزا اشی دینا میں ہی‬
‫تھگت کر خانے گا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 466‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫مچھے لگنا ہے وہ ا یتے گناہوں کے ساتھ ساتھ ا یتے والدین کے کتے گتے گناہوں کی‬
‫سزا تھی تھگت رہا ہے۔‬

‫نہ۔نہ۔ت۔تم کنا کہہ رہے ہو ؟‬


‫اپہوں نے جیرانی سے کہا۔۔۔‬

‫م۔میں۔ن۔نے کنا گناہ کنا ہے؟‬

‫اس کے والدین کے ذمرے میں صرف آپ ہی پہیں آنے نلکہ اس کی مجیرمہ‬


‫والدہ ماخدہ تھی آنی ہیں حیہوں نے آپ کی عیر موجودگی میں میری مظلوم ماں یر‬
‫ظلم کے پہاڑ نوڑے ان کا جینا دوتھر کنا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 467‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اور آخر کار ان کی خان لے کر ہی دم لنا۔۔۔۔‬

‫وہ عالم کی نات شن کر نے تقیتی سے اسے دنکھ رہے تھے۔۔۔۔‬

‫میں شچ کہہ رہا ہوں میں نے ایتی آنکھوں سے دنکھا تھا آپ کی ی بوی کو کچن میں‬
‫ھ‬ ‫ت‬
‫سلنڈر کا وال کھو لتے ہونے اور تھر میری ماں کو دھوکے سے وہاں یج کر مارنے‬
‫ہونے۔۔۔۔‬

‫وہ م نظر ناد آنے آج تھی میری روح کایپ خانی ہے۔‬

‫یب مچھے ییہ ہی نا تھا کہ نہ سب کنا ہو رہا ہے ورنہ میں ایتی ماں کو اس خادنے کی‬
‫کبھی تظر نا ہونے د ینا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 468‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫ت۔تم نے مچھے کی۔ک بوں پہیں ینانا۔۔۔۔۔‬

‫و نسے نو آپ جود ا یتے قانل وکنل تھے نہ نات ک بوں نا خان سکے کہ پہلی ی بوی‬
‫دوسری کو ایتی آسانی سے کپسے یرداست کر لیتی؟‬

‫آپ نے انک نار تھی ان دونوں کے آنسی تعلقات کو خا یتے کی کوشش نا کی۔‬

‫ا یتے نے جیر رہے آپ ؟‬

‫آپ کو نا ینانا میری طرف سے آپ کو دی خانے والی سزا تھی۔اگر آپ ناجیر ر ہتے نو‬
‫میری ماں کے ساتھ انسا کچھ نا ہونا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 469‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اس نے سکوہ کنا۔۔۔۔‬

‫مچھے ہسینال تھی خانا ہے۔۔۔۔وہ نہ کہہ کر اتھا ہی تھا کہ شہرنار جوہدری نے اس کا‬
‫ہاتھ تھام لنا۔۔۔‬

‫م۔م۔مچھے معاف۔۔۔‬

‫پہیں نانا انسی نات نا کریں انک ناپ ا یتے تجے سے معاقی مانگنا اجھا پہیں لگنا‬

‫میں نے آپ کو کب کا معاف کر دنا۔۔۔۔‬


‫‪And I am also Sorry.‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 470‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫میں غصے میں کچھ زنادہ ہی روڈ ہو گنا۔‬


‫ان کے لب دھبمے سے مسکرانے۔۔۔۔‬
‫*****‬

‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی ن‬


‫وہ کاقی نو ا تی آ یں ھول کر ارد گرد کا خایزہ لنا۔‬

‫حند لمچوں میں ہی اس کی تظروں کے سا متے رات کے وافعات گھو متے لگے۔۔۔‬

‫کپسے ندل گتی تھی انک ہی طوقانی رات میں اس کی زندگی۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 471‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫دنوار یر لگے کالک یر تظر یڑی دوپہر کے گنارہ تج رہے تھے۔دھوپ زنادہ پیز پہیں‬
‫تھی۔‬

‫ہلکی ہلکی ینلی روستی آسمان یر جھاٸی ہوٸی تھی۔ تھنڈی تھنڈی ہوا کے‬
‫جھو نکے کھڑکی سے اندر داخل ہونے ہوۓ کبھی انک دنوار سے نکرانے نو کبھی‬
‫دوسری سے۔‬

‫تھوڑی ہی دیر تعد ساٸنڈ بینل یر یڑی گھڑی یر الرم تچا۔ الرم کی آواز سیتے ہی‬
‫اس نے سوخا نہ کس نے لگانا؟‬

‫جس کا گھر ہے اشی نے لگانا ہو گا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 472‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫تھر وہ ینڈ سے ایری اور وضو کرنے خلی گٸی۔‬

‫فحر کی تماز ہی رہ گتی آج میری اس نے یرنسانی سے سوخا۔۔۔۔‬

‫سوھتی کی عادت تھی کہ وہ ا یتے دن کا آعاز‬

‫اّللٰ کے نام سے کرنی تھی۔ صیح کے وفت‬

‫تماز یڑھ کر اّللٰ تعالی سے دعا کرنا نے خد نسند تھا۔‬

‫وہ روزانہ اّللٰ تعالی سےنابیں کرنی‪ ،،،‬اّللٰ ناک‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 473‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫کے سا متے ایتی مشکالت ینان کرنی اور جب‬

‫کسی نات کی سمچھ نہ آنی نو فرآن ناک کی‬

‫نالوت کرنی ک بونکہ فرآن ناک کی نالوت‬

‫کرکے انسان کو نوں محشوس ہونا ہے جپسے‬

‫اّللٰ ناک ا یتے یندوں سے مچاظب ہے اور ایتی‬

‫کناب میں موجود لقظوں کے زر تعے ا یتے یندوں کو سندھی راہ دکھا رہا ہے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 474‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫معمول کے مظانق آج تھی سوھتی واش روم میں خا کر ایتی بینڈتج کھولیں ۔۔۔۔‬

‫زجم اب کچھ پہیر لگ رہے تھے۔اس نے وضو کنا تھر سا متے یڑی خانے تماز تھی‬
‫مل گتی۔‬

‫‪،،،‬اس نے تماز یڑھی‪ ،،،‬للا ناک سے دعا مانگی‬


‫تماز یڑھ کر قارغ ہونی نو فرآن ناک کی نالوت کی ۔۔۔۔‬

‫تھر قارغ ہو کر آہسیہ آہسیہ کمرے سے ناہر کی خایب گتی۔۔۔۔‬

‫سارا گھر خالی تھا۔۔۔گھر میں ساند اس کے عالوہ کونی زی روح موجود پہیں تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 475‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اسے تھوک محشوس ہو رہی تھی۔۔۔‬
‫آخر کار اسے گھر میں موجود کچن مل ہی گنا۔۔۔‬

‫وہ یتی طرز کا جوتصورت سا کچن تھا۔۔۔۔‬

‫اس نے سب سے پہلے نانی کا گالس اتھا کر‬

‫دھونا اور اس میں نانی تھر کر ینا۔۔۔اس نے‬


‫تقصنال تظر دوڑانی۔۔۔۔‬

‫کچن نالکل صاف سبھرا تھا۔اس نے اندر آکر‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 476‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫فرتج کھول نو اس میں دودھ‪ ،‬انڈے اور یرنڈ‬

‫کے ساتھ ساتھ اور تھی مچنلف جیزیں تظر آ بیں جپسے کے سیزناں اور تھل‬
‫وعیرہ۔۔۔۔‬

‫اس نے یرنڈ اور حبم تکال کر انک طرف رکھا۔‬

‫تھر یرنڈ یر حبم لگا کر انک دو سالنس کھانے نو ی نٹ تھرنے ہی تھوڑا سکون مال۔۔۔۔‬

‫جیزیں سم نٹ کر رکھتے ہی وہ ناہر آنی اور گھر کا خایزہ لیتے لگی۔‬

‫کچھ دیر تعد تھک کر وہیں لوتج میں موجود ضوفے یر بیبھ گتی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 477‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اور ایتی گزری ہونی زندگی کے نارے میں سو حتے لگی۔۔۔‬

‫******‬

‫عالم ایتی گاڑی سےتکال اور ہسینال میں زیر عالج ا یتے‬

‫تھانی کے ناس آرہا تھا کہ اخانک اسے کچھ ناد آنا۔۔۔۔‬


‫ہنلو ۔۔۔۔۔‬

‫مچھے تم سے انک صروری کام تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 478‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫تم ناقی کے کا جھوڑو قی الچال اور گھر خاؤ۔۔۔اس نے مقانل موجود شحصنت کو کہا۔‬

‫جی تھنک ہے۔۔۔دوسری طرف سے جواب مال۔۔۔‬


‫عالم ہسینال میں اعنان کے ناس آنا۔۔۔‬
‫۔‬
‫وہ ا یتے نازو یر ہاتھ ر کھے درد سے نلنال رہا تھا ساند فرنکحر‬

‫کا مسنلہ تھا نا کچھ اور۔۔۔اسکے چہرے یر اسے درد کی جھلک تھی۔۔۔‬
‫وہ تکل نف سے نلک رہا تھا ۔۔۔‬

‫ناس ڈاکیر اور یرسیں تھی تھیں۔اس نے حیخ حیخ کر سارا‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 479‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫ہسینال سر یر اتھانا ہوا تھا۔ اسکے گرد ک ھڑے وہ اسے کسی‬

‫تھی طرح یر سکون کرنے کی کوشش میں لگے تھے کہ وہ ہاتھ کے اسارے سے‬
‫سنب کو م نع کر گنا۔۔۔۔‬

‫کونی ہاتھ پہیں لگانے گا مچھے اعنان جودھری قہر آلود آواز میں دھاڑا۔۔۔۔‬

‫عالم قدم اتھانا اسکے فریب آنے ہاتھ سے اسارے سے سب کو روک گنا۔۔۔۔‬

‫وہاں موجود ڈاکیرز نے اسے اعنان کی کنڈنشن کے نارے میں ینانا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 480‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫میں دنکھنا ہوں۔نہ کہہ کر عالم اس کے ناس آنا۔۔۔‬

‫سب جیرت سے اس ح نطی اعنان جودھری کو دنکھتے‬

‫لگے ۔۔۔۔یر اسکی آنکھوں کے خالل کو دنکھتے سب ہی تماسا جھوڑنے خانے لگے۔‬

‫دور رہو مچھ سے۔۔۔۔تم نے ہی نہ سب کروانا ہے نا میرے ساتھ۔۔۔۔۔‬


‫اعنان جودھری نے ی نفر آمیز انداز میں کہا۔۔۔۔‬

‫میں نے کنا کنا ہے؟‬

‫۔۔۔۔۔ عالم سیچندہ سے لہحہ میں نول اس کے فصول سوال یر‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 481‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫تم نے کونی یرانی دسمتی تکالی ہے مچھ سے میری نازو ک بوا کر ۔۔۔وہ غصنلی آواز میں‬
‫نول‬

‫میری نات کا تقین کرو میں نے کچھ پہیں کنا میں نو پہاں‬

‫تھا تھی پہیں اتھی اتھی مچھے جود ییہ خال ہے کہ تمہاری‬

‫نازو میں جو گولی لگی تھی ۔۔۔زنادہ وفت گزر خانے سے‬

‫گولی یر لگا محصوص زہر جو تمہارے نورے نازو میں تھنل‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 482‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫حکا تھا اشی وجہ سے نازو کایتی یڑی ورنہ زہر نورے جسم میں تھنلتے کا حظرہ تھا۔‬

‫دفعہ ہو خاؤ میرے تظروں سے ۔۔۔اعنان نے پیز لہجے میں اسے کہا‬

‫ڈاکیر اسکا حنک اپ کر کے خا خکے تھے۔۔۔‬

‫کچھ ہی دیر میں منڈنسیز کے زیر ایر وہ ع بودگی میں خال گنا۔۔۔۔‬
‫عالم اسے ع بودگی کی خالت میں ہی ہسینال سے لے کر جونلی وانس آحکا تھا۔۔۔۔‬

‫آنکھ کھلی نو سرمتی سام یر تھنالنے ہونےتھی۔۔۔‬

‫اعنان گومگوں ک نف نت میں اتھنا جود کو م نظر میں نال ستے‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 483‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫لگا کہ اب وہ ہسینال کے کمرے میں پہیں نلکہ ا یتے ہی‬

‫عالپسان کمرے کے مچملی نسیر یر دراز تھا۔۔۔۔۔ کمفریر سے‬

‫انک ہاتھ تکال کر دوسرے کو محشوس کرنا خاہا ۔۔۔۔۔۔‬


‫اس کا انک نازو کٹ حکاتھا۔۔۔‬

‫نہ نات ہی خان ل بوا تھی۔۔۔۔۔‪،‬‬


‫وہ ہوش میں آنا نو اسے اینا خلق جسک ہونا ہوا محشوس ہوا۔۔۔‬
‫اس نے نانی بیتے کے لتے اینا داہنا ہاتھ ساینڈ بینل یر‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 484‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ر کھےہونے نانی سے تھرے خگ کی طرف یڑھانا۔۔۔‬

‫مگر نہ کنا اس کا وہی ہاتھ نو اس کے جسم کے ساتھ تھا ہی پہیں ۔۔۔‬


‫اشی ہاتھ سے اس نے سوھتی کی غصمت کو نامال کرنے کی کوشش کی تھی۔‬

‫وہ م نظر ناد کرنے ہونےغصے کی سدند لہر اس کے وجود میں دوڑی۔۔۔۔‬
‫اس نے مالزمین کو آواز یں د یتے ہونے خالنا سروع کر دنا۔۔۔۔‬

‫اس کی آواز شن کر گھر میں موجود تمام افراد اس کے کمرے کی خایب دوڑے۔۔۔۔‬

‫اندر آنے والوں میں سب سے آگے غروج تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 485‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫دفعہ ہو خاؤ تم سب لوگ اس کمرے سے کنا تم میری نے نسی کا تماسا دنکھ تے کے‬
‫لتے آنے ہو۔۔۔۔‬

‫غروج نے نانی کا گالس تھر کر اس کے میہ کو لگانا۔۔۔‬


‫غصے کی سدت سے اعنان کے ناک کے سرخ‬
‫یبھتے تھڑتھڑانے لگے۔۔۔۔‬

‫وہ اس کی خالت کو دنکھ کر کاقی یرنسان ہونی ‪ ،‬غروج کو‬

‫ایتی روح فنا ہونی محشوس ہونی۔۔اسکا دل تھنل کر سکڑا تھا ۔۔نوں لگا کہ کچھ ہی‬
‫نای بوں میں روح یرواز کر خانے گی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 486‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫آپ کپسے ہیں اب ؟‬

‫اس نے ہمت کر کہ نوجھا۔۔‬


‫۔اسکے چہرے کے نایرات سرد تھے‪،‬وہ جو پہلے یرم جو سا محشوس ہونا تھا اب اس‬
‫سے سراسر مچنلف معلوم ہو رہا تھا ۔‬

‫ساند اسے معلوم ہوگنا تھا کہ غروج اس کی میزل پہیں۔‬


‫وہ خاموش رہا۔۔۔۔‬

‫ونی کہاں ہے؟اعنان کا سندھا غروج سے ہی نہ نات نوجھ لینا ہی اس کی خان‬


‫تکا لتے کے لتے کاقی تھا۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 487‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫وجست و دہست کے درناروں میں اسکا نام سب سے نلند تھا کہ وہ یندہ خان پہلے‬
‫لینا اور‪،‬سوحنا تعد میں تھا۔۔۔‬

‫غروج کی تھنگی تگاہوں کا مقہوم خان کر‬


‫اس نے تفی میں سر ہالنا اوراس یر ناسف تھری تظریں گاڑھی۔‬
‫۔۔اس نے تمشکل اینا خلق یر کنا۔۔‬

‫گونگی ہو زنان تھی کام کرنی ہے نا پہیں‬

‫اس کو دنکھتے نے رجمی سے اسکی ذات کا تمسحر اڑانا کہ وہ شحص رجم؛جپسے یرم‬
‫خذنات سے کوسوں دور تھا ۔۔۔۔۔مگر غرصہ پہلے نو عنایپیں کرنا تھا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 488‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫گ‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫نو وہ اذ یت سے آ یں یچ تی۔۔۔‬
‫جن قدموں سے آنی تھی تھاگتی ہونی اپہیں قدموں سے وانس لوٹ گتی۔۔۔۔۔‬
‫اس کے ناہر تکلتے ہی قایزہ جو ناہر دروازے کی آڑھ میں موجود تھی اور اعنان کا‬
‫ہ‬ ‫پ‬
‫غروج کے ساتھ رونہ دنکھ کر کسی ف نصلے یر خا یجی۔۔۔‬
‫*****‬
‫نانا اعنان جونلی میں آحکا ہے ۔۔۔‬

‫عالم نے شہرنار جوہدری کے کمرے میں آکر اپہیں نہ اظالع ناہم پہیچانی۔۔۔‬

‫ان کے چہرے یر طمای نت تھنلی۔۔۔۔‬


‫آپ کو ییہ ہے آج میرے تھانی نے مچھ یر کنا الزام لگانا ہے؟‬
‫اس نے یرہم لہجے میں کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 489‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫شہرنار جوہدری نے سوالیہ تظروں سے اسے دنکھا۔۔۔۔‬


‫کہ اس کی جو نازو صا تع ہونی ہے اس کا ذمہ دار میں ہوں۔‬
‫عالم فون یر پہلے ہی گھر والوں کو اعنان کی موجودہ خالت کا ینا حکا تھا اور اس کا‬
‫ہسینال میں ری انکشن تھی۔اور سب کو اس کے گھر آنے سے پہلے ہی م نع کر حکا‬
‫تھا کہ کونی تھی اس کے نازو کو لے کر اس سے نات نہ کرے ورنہ وہ خڑ خانے‬
‫پ‬
‫گا۔۔۔شہرنار جوہدری نک تھی نہ جیر پہلے ہی یچ کی ھی۔‬
‫ت‬ ‫خ‬ ‫ہ‬
‫ط‬ ‫م‬
‫نانا میرا صمیر مین ہے۔‬
‫میں نے اس کے ساتھ کچھ یرا پہیں کنا۔۔۔‬
‫اب میری زمہ داری حبم۔۔۔‬
‫مچھے کچھ صروری کام ہیں مچھے پہاں سے خانا ہو گا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 490‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫جب تھی آپ کو میری صروت ہو مچھے نس انک کال کر دتچتے گا میں فورا خاصر ہو‬
‫خاؤں گا۔۔۔‬
‫نہ کہتے ہی وہ شہرنار جوہدری کے ہاتھ یر ینار تھرا نوشہ د یتے ہونے وہاں سے‬
‫تکال۔۔۔۔‬
‫*****‬
‫انک رات اس نے اکنلے ہی کانی گھر میں کونی تھی پہیں تھا۔۔۔۔‬
‫خانے مچھے پہاں جھوڑ کر جود کہاں خلے گتے ہیں؟اس نے یرنسانی سے سوخا۔‬
‫اتھی وہ سوچ ہی رہی تھی کہ دروازہ کھال۔۔۔‬
‫وہاں سے انک جوتصورت شی لڑکی اندر آنی۔‬
‫اس کے نال سانوں سے تھوڑا ییجے کھلے ہونے تھے۔‬
‫مردانہ طرز کی ڈرنسنگ۔۔۔ڈرنس بی نٹ اور سرٹ ہانی ہنلز۔۔۔جو اس کے اندر آنے‬
‫سے مارنل کے فرش یر خلتے سے نک نک کی آواز یندا کر رہے تھیں۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 491‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫سوھتی نے اس لڑکی کا تعور خایزہ لنا۔۔۔‬
‫اوہ۔۔۔ہنلو‬
‫کپسی ہو؟اس نے دوسنانہ لہجے میں نوجھا۔۔۔‬
‫تھنک ہوں ۔۔سوھتی نے تظریں جھکانے ہونے یرم لہجے میں کہا۔۔۔‬
‫اسے مقانل موجود لڑکی کے کیڑے تھوڑے عچ نب لگ رہے تھے۔انک لڑکی ہو کر‬
‫لڑکوں جپسی ڈرنسنگ۔۔۔۔‬
‫مگر وہ جپ رہی۔‬
‫‪How cute you are....‬‬
‫اس نے کھلے دل سے اس کی تعرتف کی۔۔۔‬
‫گاؤں کی گوری۔۔۔تم شچ میں پہت جوتصورت ہو۔۔۔‬
‫انک لڑکی ہو کر انک لڑکی کو ایتی جوتصورت لگ رہی ہو نو لڑکوں کی نو خان ہی تکل‬
‫خانی ہو گی تمہیں دنکھ کر۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 492‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫سوھتی نے نو اس کی نوں ایتی تعرتف کرنے یر نوکھال گتی۔۔۔۔‬
‫اور ادھر ادھر دنکھتے لگی۔۔۔‬
‫کچھ دیر تعد انک لنڈی ڈاکیر تھی اندر آنی۔‬
‫نہ میرے ساتھ آ بیں تمہارا حنک اپ کرنے۔۔۔۔‬
‫لنڈی ڈاکیر نے اس کے زجموں کا معاییہ کنا اور اس کے لتے یرنسکرنشن لکھ دی۔‬
‫آپ اپہیں اسنعمال کریں گی نو خلد ہی تھنک ہو خابیں گی۔‬
‫وہ ا یتے بپشہ ورانہ انداز میں کہتے ہونے وہاں سے رحصت ہوگتی۔۔۔‬
‫تم نے کچھ کھانا۔۔۔اس نے قکر مندی سے نوجھا۔۔۔‬
‫کل کھانا تھا۔۔۔۔اس نے سر جھکا کر کہا‬
‫اجھا تھنک ہے۔‬
‫اس نے فون یر یزا کا آرڈر دنا۔۔۔۔‬
‫اور تھر اس کی یرنسکرنشن کی نک لیتے ہونے کسی کو مپسج سینڈ کنا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 493‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اتھی ڈنل بوری آخانے گی اور تم اس شہر کی سب سے مشہور قاسٹ فوڈ کھاؤ گی۔‬
‫تم تھی کنا کرو گی کس شجی سے نال یڑا ہے۔۔۔‬
‫ج‬
‫اس نے عام سے انداز میں کہا ناکہ سوھتی کو اس اجیتی لڑکی کو دنکھ کر جو ھچھک‬
‫ہے وہ حبم ہو خانے۔۔۔‬
‫خاؤ تم فرنش ہو خاؤ۔۔۔۔‬
‫سوھتی دونارہ سے اشی کمرے میں آنی جود کے گرد لپیتی ہونی سال انار کر انک‬
‫طرف رکھ دی۔‬
‫اس کی یرانی شی قم نض کے نازو کل کے تھٹ خکے تھے۔‬
‫اس نے واش روم میں خا کر ا یتے میہ یر دونوں ہاتھوں سے نانی کے جھ پیتے میہ یر‬
‫مارے۔۔۔‬
‫ک‬‫ن‬
‫رگڑ رگڑ کر ایتی آ یں صاف یں ناکہ اس نانی سے اس یر بیتے ہونے م پہہ‬
‫غ‬ ‫ک‬ ‫ھ‬
‫خابیں ۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 494‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫*****‬
‫عالم کہاں گنا؟‬
‫قایزہ نے درمکبون کے کمرے میں داخل ہونے ہی اس سے نوجھا۔۔۔‬
‫تھانی صاجب سے کونی کھٹ یٹ کر رہا تھا کہ میں خا رہا ہوں۔‬
‫درمکبون نولی۔‬
‫نہ نال ہمارے سروں یر جھوڑ گنا ہے۔۔۔۔قایزہ غصے سے نولی ۔‬
‫کپسی نابیں کر رہی ہو؟‬
‫وہ تمہارے بیتے جپسا ہے تمہارا داماد ہے؟‬
‫درمکبون نے کہا۔۔۔‬
‫میرا کچھ پہیں لگنا۔۔۔دماغ سے اور خرک بوں سے نو آگے ہی قارغ تھا اب رہی شہی‬
‫کسر اس کی معزوری نے نوری کردی۔۔۔۔‬
‫میں اس سے رسیہ حبم کردوں گی ایتی بیتی کا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 495‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نہ گدی نسین پہیں رہے گا اب میرا بینا سعد گدی نسین ہو گا۔۔۔‬
‫لگے ہاتھ اگر تم میرا مشورہ مانو نو ایتی بیتی نور کا رسیہ مسنفنل کے گدی نسین سے‬
‫کرلو‬
‫جونلی کی مالکن ین کر راج کرے گی تمہاری بیتی ۔۔۔۔‬
‫قایزہ کے للچ د یتے یر درمکبون گہری سوچ میں ڈوب گتی۔‬
‫*****‬
‫تم خاکر دنکھو کون آنا ہے میں زرا واش روم سے ہو آؤں ۔۔۔وہ کہہ کر روم میں خلی‬
‫گتی۔۔۔‬
‫سوھتی نے دروازہ کھول نو۔۔۔۔‬
‫جمچمانی گاڑی کے ر کتے ہی اس میں سے نلنک بی نٹ میں مل بوس انک نانگ تمودار‬
‫م‬
‫ہونی جس میں جمچمانا ہوا نوٹ تھا۔دونوں ناؤں ناہر رکھ تے ہونے وہ کمل طور یر ناہر‬
‫تکال۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 496‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫وہی درازقد‪،‬جوڑی جھانی کسی ایبھل نٹ کی طرح‪،‬کار سے ناہر تکل کر اس نے نلنک‬
‫کوٹ کا انک درمنان وال بین یند کنا۔۔۔‬
‫آنکھوں یر لگانے گتے گاگلز انار کر ناکٹ میں ڈال۔۔۔‬
‫انک ہاتھ بی نٹ کی ناکٹ میں ڈال کر اس نے جھک کر کار کے اندر بیبھے ہونے دو‬
‫افراد سے کچھ کہا۔۔۔‬
‫نارنک سبواں ناک‪ ،‬ینلے ینلے ہویٹ‪،‬ان یر تقاست سے یرشی ہونی موتچھیں‪،‬ہلکی شی‬
‫‪،‬پیرڈ‪،‬تھرنور مردانہ وخاہت کا ساہکار‬
‫اس نے سگریٹ سلگا کر ا یتے نارنک ہوی بوں میں دنانی اور انک لمنا سا کش لے کر‬
‫گول گول گھومنا دھواں ہوا میں تچلنل کنا۔۔۔‬
‫سوھتی نے تجیر سے ا یتے جسک ل بوں یر زنان تھیری۔۔۔‬
‫جب تظر اس کی گہری سیز آنکھوں یر یڑی نو اسے پہچا یتے میں انک لمحہ لگا۔۔۔۔‬
‫وہ ساہانہ خال خلنا ہوا گھر میں داخل ہوا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 497‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ُ‬
‫وہ جو فق تگاہوں اور ادھ کھلے میہ سے اس کی خایب ہوتقوں کی طرح نک رہی‬
‫تھی۔۔۔۔‬
‫اس نے فریب آکر اس کی تھوڑی کو ایتی انک اتگلی سے اویر کر کہ اس کا کھال میہ‬
‫یند کنا۔۔۔‬
‫اور ہلکی شی مسکراہٹ اجھال کر اندر آنا۔۔۔‬
‫نارسا تھی واش روم سے ناہر آخکی تھی۔‬
‫غمر اور صالح تھی گاڑی لک کر کےخان کی تقلند کرنے ہونے اندر آنے۔۔۔۔‬
‫*****‬

‫سوھتی نے عالم کے ییچھے آنے والے دو اجیتی لڑکوں کو دنکھ کر ا یتے آدھے چہرے‬
‫کو سال سے ڈھایپ لنا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 498‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫سب کھڑے انک دوسرے کو تظروں ہی تظروں میں اسارے کرنے لگے۔‬

‫حنکہ جون سا متے لوتج میں موجود ضوفے یر بیبھ حکا تھا۔‬
‫بیبھ خاؤ۔۔۔۔‬

‫سب فورا بیبھے جپسے جون کے اسارے کے ہی می نظر تھے۔‬


‫سوھتی تھی نارسا کے ساتھ خگہ ملتے ہی بیبھ گتی۔۔۔‬

‫لوتج میں ناتچ افراد موجود ہونے کے تعد تھی گھمییر خاموشی کا راج تھا۔‬

‫جسے دروازے یر ہونی ینل کی آواز نے نوڑا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 499‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫وہ ڈنلوری نوانے ہوگا میں نے سوخا ہمارا ماسیر سنف صالح‬

‫نو آج ییہ پہیں ہمارے ہبھے خڑھنا ہے نا پہیں نو ک بوں نہ‬

‫سوھتی کو آج یزا بپسٹ کروانا خانے۔۔۔۔‬

‫نارسا ہلکے سے مسکرانی۔۔۔۔‬

‫غمر نے خا کر دروازہ کھول اور آرڈر رنشو کرنے ہونے وانس آنا۔۔۔۔‬

‫خاؤ صالح خا کر نلپپس لؤ۔۔۔اب کھانا تکانا نو پہیں سرو نو کر ہی سکتے ہونا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 500‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نارسا نے صالح کو آرڈر خاری کنا۔۔۔۔‬

‫سوھتی نے نارسا کو نوں لڑکے یر خکم خالنا دنکھا نو جیرت زدہ رہ گتی۔۔۔۔‬

‫ہمارے گاؤں میں نو سب کام عوربیں کرنی ہیں مرد گھر کے‬
‫کسی کام کو تھی ہاتھ پہیں لگانے۔۔۔‬

‫میں لے کر آنی ہوں۔۔۔‬

‫اس سے پہلے کہ صالح اتھنا سوھتی نہ کہہ کر اتھ تے لگی۔۔۔‬

‫تم بیبھ خاؤ۔۔۔۔اتھی زجم تھرے پہیں تھنک سے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 501‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫عالم کی تھاری رعب دار آواز نے اسے بیبھے ر ہتے یر مچبور کر دنا۔۔۔۔‬

‫صالح کچن کی طرف یڑھا نو عالم ا یتے روم کی طرف خال گنا۔۔۔۔‬

‫ل‬ ‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬


‫سوھتی تھی اتھ کر اس کے ھے خانے گی۔۔۔‬

‫ارے تم کہاں خا رہی ہو؟‬

‫نارسا نے اسے خانے سے روکا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 502‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫کچھ کھا لو تھر منڈنشن تھی لیتی ہے نہ سب میں نے تمہارے لتے ہی نو آرڈر کنا‬
‫تھا۔۔۔۔‬

‫صالح نےیزا نلپپس میں تکال کر سب کو سرو کنا سوھتی‬

‫تھی سر جھکانے کھانے لگی انک ہی بپس کھا کر اس کی نس ہو گتی۔۔۔۔‬

‫نس اینا سا؟‬

‫نارسا نولی۔۔۔‬

‫جی میرا ی نٹ تھر گنا۔۔۔اس نے آہسنگی سے جواب دنا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 503‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫ان ندندوں کو دنکھو کپسے نورے یزے کی ڈنل ہڑپ کر گتے ہیں۔۔۔نارسا نے غمر‬
‫اور صالح یر جوٹ کی۔۔۔۔‬

‫ت‬ ‫ک ل تچ َ‬
‫ل‬
‫سو ھی کڑی ھے نو ان ساڑ ہے جو ھی کھا لے گنا ہی‬

‫پہیں کہ نو نےکچھ کھانا تھی ہے کہ پہیں۔۔۔غمر نے ندلہ حکانا۔۔۔۔‬

‫اے سڑے کر نلے اینا میہ یند رکھ۔۔۔۔‬

‫صالح سمچھا لے اسے میرے ساتھ ی نگا ناٹ ح نگا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 504‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ڈنل کے بپسے تھی میں نے د یتے ہیں غمر نے یپ کر کہا۔۔۔۔‬

‫تم دونوں ایتی جوتچ یند رکھو تھاتھی یر پہال امیرنشن ہی‬

‫خراب کردنا۔۔۔۔صالح نے کڑے ی بوروں سے ان دونوں کو گھورنے ہونے کہا۔۔۔‬

‫کپسا لگا یزا؟‬


‫نارسا نولی۔۔۔۔‬

‫نالکل سیزی وال نان۔۔۔۔سوھتی نے ج ھٹ سے کہا۔۔۔‬

‫وہ بیبوں اس کی معصوم نات یر ایتی ہپسی ضنط کرنے لگے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 505‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اجھا تھنک ہے۔۔۔اب تم خا سکتی ہو اور نہ لو منڈنشن اور آ بیبمی نٹ تھی ہے‬
‫زجموں یر لگا لینا۔۔۔۔‬

‫نارسا نے اسے منڈنشن وال ہینڈ کیری تھمانا۔۔۔‬

‫وہ منڈنشن لتے کمرے میں آنی۔۔۔‬

‫عالم جو کمرے میں موجود واخد ینڈ یر ا نسے لینا ہوا تھا کہ اس کے ناؤں نسیر سے ییجے‬
‫لنک رہے تھے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 506‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫دروازہ کھلتے کی آواز یر ایتی یند آنکھوں کو کھول کر دنکھا نو اسے دروازے یر انسنادہ‬
‫نانا۔۔۔۔‬

‫تم پہاں کنا کر رہی ہو؟‬

‫میں نے پہلے تھی کہا تھا دوسرے کمرے میں خلی خاؤ۔۔۔۔‬

‫سوھتی نے ناہر تکلتے کے لتے ا یتے قدم وانس لتے ہی تھے ۔۔۔۔‬
‫روکو۔۔۔عالم نول۔۔۔‬

‫ناقی بیبوں رومز نو نارسا ‪،‬صالح اور غمر کے ہیں۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 507‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اب نہ میری منکوجہ ہے وہ بیبوں کنا سوجیں گے ۔۔۔۔۔‬
‫اس نے سوخا۔۔۔۔‬

‫تھنک ہے آخاؤ اندر۔۔۔۔‬

‫ل‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی ن‬


‫نہ کہہ کر اس نے ا تی آ یں یند کر یں۔۔۔۔‬

‫سوھتی آہسنگی سے خلتی ہونی اس کے فریب آنی اور اس کے ناؤں سے جونے‬


‫تکا لتے لگی۔۔۔۔‬

‫عالم جو سدند تھکاوٹ کے ناعث آدھے سونے خاگے کی ک نف نت میں مینال تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 508‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ا یتے ناؤں کو جونوں سے آزاد دنکھا۔۔۔اب نو سوکس تھی وہ انار خکی تھی۔۔۔۔‬

‫نہ کنا کر رہی ہو تم؟‬

‫وہ فورا اتھ کر بیبھا۔۔۔۔‬

‫وہ میں نے سوخا آپ نے میری ایتی مدد کی ہے نو ک بوں نا میں تھی تھوڑی شی‬
‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫۔۔۔۔اس عالم کی آنکھوں میں د تے ہونے کہا۔۔۔۔‬

‫میرے ہاتھ سالمت ہیں ۔۔۔۔اینا کام میں جود کرنا ہوں۔۔۔۔‬
‫نہ کہتے ہی وہ نسیر سے اتھا اور کیرڈ سے اینا نایٹ سوٹ لتے جییچنگ روم کی طرف‬
‫یڑھ گنا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 509‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫وہ وانس آنا نو وہ اتھی تھی اشی خگہ یر ک ھڑی ہونی تھی۔‬
‫سو خاؤ اب اس کے لتے تھی خاص آرڈر خاری کرنا یڑے گا کنا؟‬

‫نہ کہہ کر اس نے کمرے کی لیٹ آف کی اور نایٹ نلب آن کنا۔۔۔۔‬

‫وہ کہاں یر سونے۔۔۔۔۔اتھی اشی سوچ میں ہی مینال تھی۔۔۔‬


‫ینڈ یر یڑا ہوا نکیہ اتھا کر اس نے فرش یر رکھا۔۔۔۔‬

‫اور جود زمین یر ل نٹ کر سال نوری طرح ا یتے اویر تھنال لی۔۔۔۔‬

‫عالم نے حند لمچوں تعد ییچھے مڑ کر دنکھا نسیر خالی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 510‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اس کی تظر فرش یر یڑی۔۔۔۔‬

‫تم وہاں کنا کر رہی ہو؟؟؟‬

‫ھ‬ ‫ج‬
‫اس نے یچھال کر کہا۔۔۔۔‬

‫میں پہاں ہی تھنک ہوں میں عادی ہوں فرش یر سونے کی جونلی میں تھی میں‬
‫فرش یر ہی سونی تھی۔۔۔۔‬

‫عالم نے انک گہرا سانس تھرا۔۔۔۔‬

‫آکر نسیر یر لیبو۔۔۔۔اس نے اس نار تھوڑا یرمی سے کہا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 511‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اس نے ا یتے اویر سے سال اناری نو اس کے نازوؤں یر زجم اتھی تھی واضح ہو‬
‫رہے تھے۔۔۔‬

‫ناؤں کے زجم تھی مندمل پہیں ہونے تھے اتھی نک۔۔۔۔‬


‫تم نے دوانی کھانی تھی؟‬

‫اس نے اسنقسار کنا۔۔۔‬

‫اس نے سرمندگی سے دابیں سے نابیں خایب سر کوتفی میں ہالنا۔۔۔۔‬

‫خد ہو گتی دوایناں کنا صرف دنکھتے کے لتے خرندیں‬


‫ہیں؟ ۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 512‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اس نے نلخ لہجے میں کہا۔۔۔۔‬

‫عالم نے منڈنشن تکال کر اس کی طرف یڑھانی اور نانی تھی نکڑانا۔۔۔۔‬

‫کھاؤ اسے خلدی۔۔۔۔اس نے بینلپس میہ میں ڈال کر نانی ینا ۔۔۔اور نسیر یر انک‬
‫طرف ہو کر ل نٹ گتی۔۔۔۔‬

‫نہ مرہم کون لگانے گا؟؟؟؟‬

‫عالم نے آ بیبمی نٹ کا رخ اس کی طرف کر کہ نوجھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 513‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫عالم نے آگے یڑھ کر اس کے ناؤں کے زجموں یر مرہم لگانا سروع کی۔۔۔‬

‫میں جود ہی لگا لوں گی۔۔۔اس نے عالم کو ا یتے ناؤں یر مرہم لگانے سے روکنا‬
‫خاہا۔۔۔‬

‫کپسے کونی تھی مرد انک عورت کے ناؤں کو جھو سکناہے۔۔۔‬


‫خاموش رہو۔۔۔۔عالم کی آواز آنی۔۔۔‬

‫انک مرد کی عیرت کب گوارا کرنی ہے کہ وہ انک عورت کو ایتی اہم نت و غزت‬
‫دے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 514‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ہمارے گاؤں میں موجود مردوں کے لتے نو نہ نات کسی نازنانے سے کم نا‬
‫ہے۔۔۔۔‬

‫زجموں سے نلکتی مچملی نسیر کی زی نت یتی وہ یبم وا اکھ بوں کو وا کرنی عالم ل سعور سے‬
‫عالم سعور نک کا سفر طے کر رہی تھی۔۔‬

‫گالنی نازو جس یر ر ستے اتھی کجے زجموں کی وجہ سے نے خال تھی یر اب جپسے درد‬
‫میں اصاقہ ہورہا تھا۔۔جوڑ جوڑ دکھ رہا تھا۔۔دل مردہ تھا اور روح گھانل۔۔‬

‫آہ ہہہہہہ۔۔"انک دلشوز جییخ اسکے میہ سے یرآمد ہونی نو مقانل تھبھکنا ا یتے خرکت"‬
‫کرنے ہاتھ روک گنا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 515‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫تمہیں کو تکل نف د یتے والے کے ساتھ تھی پہت یرا ہوا ہے۔۔۔۔عالم نے دل"‬
‫میں سوخا۔۔۔‬

‫گہرا سانس ہوا کے سیردکرنا ہوا کاین کو نانوڈین میں تھگو کر وہ اسکے سلگتے زجم یر‬
‫یرمی سے مسیچانی کرنے لگا۔۔‬

‫سوھتی نے یبھرانی تظروں سے اسے دنکھا۔۔ سناہ کرنے سلوار میں تھکا تھکا سا وہ‬
‫جویرو شحص۔۔‬

‫کل رات وہ اسکے غقد میں آنی تھی اور وہ مسیچا سب کچھ خا یتے نوجھتے تھی اسکی‬
‫مسیچانی کرنے یر نال ہوا تھا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 516‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ییہ پہیں کس متی کا ینا تھا مچال ہے جو اسکی کسی تھی نات کا ایر لنا ہو۔۔نا اس‬
‫کے ما تھے یر انک تھی سکن آنی ہو۔۔۔‬
‫جھوڑیں۔۔۔۔جھوڑ دیں مچھے۔۔"‬

‫۔میں اس قانل کہاں ہوں؟ !!‬

‫آپ نے مچھے ایتی غزت دی میرا مان رک ھا میری نات مان کر مچھ سے تکاح کنا!اور‬
‫اب۔۔۔۔۔‬

‫اور اب نہ مسیچانی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 517‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ا یتے کرتم آلود نازو کو جھڑوانی نوری ظافت سے خالنے ہونے وہ عالم کا ضنط آزما‬
‫رہی تھی۔۔‬

‫"زجموں یر بین نار دن میں مرہم لگاؤ گی نو خلد مندمل ہو خانےگا۔۔"‬

‫کرتم ہلکے ہاتھوں سے انالنے کرنے وہ اسے کونی فرسیہ‬

‫س‬
‫صفت انسان ہی لگا جو اسکی کونی تھی نات کو سیتے ھ تے کے لتے ینار ہی ہیں‬
‫پ‬ ‫چ‬‫م‬
‫تھا۔۔۔۔‬

‫اتھی نک وہ تچھلی گزری ہونی زندگی کے زیر ایر عچ نب و‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 518‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫غریب قسم کا رونہ اینانے ہونے تھی۔۔۔۔شجت ڈپیرنشن کا‬

‫سکار تھی اسے جود تھی سمچھ پہیں آرہا ت ھا کہ وہ کنا نولے خلی خا رہی تھی۔‬

‫عالم نے اس کے یرانے سے اور نازوؤں سے تھ تے ہونے کیڑوں کو دنکھ کر کہا۔۔۔۔‬

‫جییج ک بوں پہیں کنا؟‬

‫وہ میرے ناس کیڑے پہیں۔۔۔۔‬

‫نارسا سے لے لیتی۔۔۔اس نے سناٹ لہجے میں کہا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 519‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫میں ان جپسے کیڑے پہیں پہیتی۔۔۔اس کا اسارہ نارسا کی بی نٹ سرٹ کی طرف‬
‫تھا۔۔۔۔‬

‫عالم نے کرتم یند کر کہ رکھی اور جود ہاتھ دھونے کے لتے واش روم میں خال‬
‫گنا۔۔۔۔‬

‫سوھتی نے اس کی نست یر تظریں جمانے سوخامچھے ایتی جوش قسمتی یر تقین ہی‬
‫پہیں آرہا کہ وافعی للا تعالی نے انک فرسیہ میرے تصنب میں لکھ دنا۔۔۔کنا نہ‬
‫اشی دینا کا ناشی ہے؟‬

‫اس نے دل میں سوخا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 520‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫عالم وانس آنا نو ایتی طرف ل نٹ گنا۔۔۔۔‬

‫اگر آپ نے ایتی نات م بوانی ہے۔۔۔‬

‫سوھتی کا اسارہ مرہم لگانے یر تھا۔۔۔‬

‫نو تھر آپ کو میری تھی کچھ نابیں ماینا ہو گی۔۔۔‬

‫عالم نے جیرت سے اس کی طرف دنکھا۔۔۔۔‬


‫*****‬
‫انک ماہ تعد۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 521‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نایٹ کلب میں لؤڈ م بوزک کی آواز تھنلی ہونی تھی۔۔۔۔‬
‫ہر طرف سور سرانہ نے ہنگم م بوزک۔۔۔۔‬

‫سب لوگ پیز م بوزک یر سراب کے نسے میں انک دوسرے کے ساتھ جھوم رہے‬
‫تھے۔‬

‫نسے میں جھومتی وہ نازک کمر کو گھمانی زیرست سا سی نپ کررہی تھی‬

‫کہ وہ اتھ کر اس کے فریب آنااور اس کی نازک کمر کے گرد دایرہ ینگ کنا۔۔۔۔‬

‫‪ ..‬لڑکی نے دونوں ہاتھوں کو اویر لے خا کر کمر کا غصب ناک سی نپ کنا‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 522‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نوں کے ساری رعنایناں تماناں ہوبیں اور پہیں اعنان کا ضنط جواب دنا تھا۔۔‬

‫وہ جو تچھلے آدھے گھیتے سے اسکو دور سے دنکھ رہا تھا اب سراب کے نسے میں نورا‬
‫ین ہونے اس دوسیزہ کے گلے کا ہار ینا ہوا تھا۔۔۔۔‬

‫ن‬
‫وہی سفند نے داغ چہرہ‪،‬ل بوں کے ییجے نل‪،‬وہ تھوری کاتچ شی آ یں۔۔۔۔ ھوڑا سا‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫دھندل سا م نظر تظر آرہا تھا۔۔لگ رہا تھا جپسے اندھیرا ہی اندھیرا ہو۔۔سوھتی۔۔۔۔۔‬

‫سوھتی۔۔۔ونی۔۔۔ونی۔۔۔۔ نسے کی خالت میں تھی اس کا چہرہ اور اس کا ہی نام‬


‫لتے خا رہا تھا۔۔۔اس سے پہلے وہ گرنا اشی ڈانس کرنی دوسیزہ نے اسے تھاما تھا۔۔‬

‫ت‬ ‫چ‬‫م‬ ‫ھ س‬
‫وہ اسے نسے میں سو تی ھتے ہونے۔۔جود سے اور ھی فریب کر گنا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 523‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اسکی کمر تھا متے سے وہ کجی ڈالی کی مایند اسکے کسادہ سیتے سے نکرانی اس مظ بوط‬
‫شحص کے وجود کا حصہ یتی تھی۔‬

‫ک بوں نکڑا ہے مچھے نو انڈیٹ۔۔۔۔۔"اتھتی گرنی مشکارے کے نوجھ س لرزنی"‬


‫نلکوں کی جھالر کو تمشکل زجمت د یتی وہ اسکے کندھے کو تھام رہی تھی کہ کھڑا ہونے‬
‫کی ہمت اس میں اب پہیں تھی۔۔‬

‫ششش۔۔۔"‬
‫سوھتی میں تمہیں خاصل کر کے ہی رہوں گا۔تم صرف میری ملک نت ہو اعنان‬
‫"جودھری کی‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 524‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اس کے رنڈ لپسنک سے شجے تھرے ت ھرے ل بوں یر اتگلی رکھی کہ وہ اسکی لہو‬
‫رنگ آنکھوں سے شہم شی گتی۔۔جو نوں تھیں کہ جپسے اسے سالم تگل خابیں گی۔۔‬

‫"انک نات نو یناؤ۔۔ا یتے گڈ لکنگ ہو ‪,‬ہینڈسم ہو۔۔۔۔"‬

‫وہ لڑکھڑانی نس گرنے کو ہی تھی کہ اسکے آہتی ہاتھوں نے اسکے ڈو لتے نازک سے‬
‫وجود کو ناپہوں میں تھرا تھا ۔۔۔‬

‫اعنان نے مصبوعی نازو لگوا لی تھی۔اور وہ سانوں یر سال ڈالے رکھنا تھا۔۔۔۔‬

‫اس وفت وہ دونوں ہی انک دوسرے کو سمبھالے ہونے تھے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 525‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫انک تھی نات اس دوسیزہ کے نلے پہیں یڑی تھی ک بوں کہ وہ تھی اشی کی طرح‬
‫ڈرنک کرنے سے دینا و مافیہا کی سمچھ نوجھ سے الوفت آزاد تھی۔۔‬

‫!!!میں جپ پہیں کروں گی۔۔۔!!!نالکل تھی پہیں کروں گی۔۔"‬


‫تم میرے سوا کسی اور کا نام پہیں لے سکتے۔۔۔‬

‫سرگوشی تما آواز میں نولتی وہ اسکی قم نض کے بیبوں کو تچ کرنی ہونی اس یر ایتی‬
‫نازک اتگلناں خالنی صرف اور صرف اسکے خذنات کے دھارے کو ہوا دے رہی‬
‫تھی۔۔‬

‫نہ خانے تعیر کہ اسکے یناتج اس کے جق میں کیتے حظرناک نایت ہوسکتے‬
‫تھے۔۔ساند وہ جود تھی پہی سب کرنے میں دلحستی رکھتی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 526‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫؟؟کنا تم سادی سدہ ہو؟؟"اس نے اعنان سے نوجھا۔۔۔۔‬

‫تمہیں میرے سادی سدہ ہونے سے فرق یڑنا ہے ؟‬

‫اعنان نے ایرو احکا کر نوجھا‬

‫نالکل تھی پہیں ۔۔۔‬


‫وہ لڑکھڑانے ہونےوہ اب اس کے سیتے سے سر تکا گتی۔۔۔‬

‫اعنان اس کی ادا یر مسرور سا ہوا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 527‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫وہ اسے ا یتے ساتھ لگانے ناہر ایتی گاڑی نک لنا۔۔۔۔‬

‫گاڑی کا ڈور کھو لتے اس کے مدہوش وجود کو فریٹ سنٹ یر اجیناط سے ڈا لتے وہ‬
‫فریٹ سنٹ یر بیبھنا سییرنگ تھام حکا تھا۔۔‬

‫ک‬ ‫ج‬ ‫پ‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫ت‬


‫ی‬ ‫ی‬
‫م۔۔نے ینانا ہیں ا یتے ہوٹ ہو ۔۔۔۔ا تی ا ھی ناڈی نے۔۔ تی گرل فرینڈز"‬‫م‬
‫"ہیں تمھاری۔۔‬

‫انک اتگلی کو تھوڑی یر رکھتی نسنلی آنکھوں کو نورا وا کتے وہ اتگلی کے اسارے سے‬
‫اسکا رخ ایتی طرف موڑنے کا اسارہ کر رہی تھی۔۔۔‬

‫ان گنت۔۔۔۔اعنان جودھری نے معرورانہ انداز میں کہا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 528‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اور ہاں اتھی کچھ ہی دیر میں میری ہمت کا تھی اندازہ ہو خانے گا۔۔۔۔اعنان نے‬
‫نسنلی آنکھوں سے اسے دنکھتے ہونے جمار آلود آواز میں کہا۔۔۔‬

‫اب اس کا رخ ہونل کے کمرے کی طرف تھا۔‬


‫ب‬ ‫ک‬ ‫پ‬ ‫ُ‬
‫گاؤں کی زندگی سے اکنا کر وہ نو ہی ھی کبھار دل پہالنے نایٹ کلب میں آخانا‬
‫تھا۔۔۔۔‬

‫******‬
‫جونلی کو ا جھے سے شچانا گنا تھا۔۔۔۔سارے گاؤں کو تھی اس سادی میں مدعو کنا گنا‬
‫تھا۔۔۔سعد اور نور کے تکاح کا فرتصہ تھی کچھ دیر پہلے ہی اتچام دنا گنا تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 529‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫وہ تچھلے انک گھیتے سے خلے پیر کی نلی کی مایند کمرے میں ادھر سے ادھر خکر‬
‫کاٹ رہی تھی ۔۔۔‬

‫آج اس کی نارات تھی کتی ندپیریں دماغ میں آ بیں ت ھیں اس سب سے تچتے کے‬
‫لتے مگر ان میں سے کسی یر تھی غمل کرنے کی ہمت پہیں تھی۔۔‬

‫اخانک کسی سوچ کے آنے ہی مشکانے ل بوں کے ساتھ اس نے جود کو آ بیتے میں‬
‫دنکھا ۔۔۔‬

‫ینڈ یر یڑا سرخ غروشی جوڑا جپسے اسے میہ خڑھا رہا تھا ۔۔ناآلخر ی بوبپشن کی آمد ہونی‬
‫نو وہ مردہ دل کے ساتھ ینار ہونی تھی۔۔۔۔۔‬
‫تھوڑے سے سنگھار سے ہی غصب کا روپ آنا تھا ۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 530‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫درمکبون نے اس کی رحصتی کے وفت اسے ا یتے ساتھ لگا کر ڈھیروں دعابیں‬


‫دیں۔‬

‫نور آنشو پہانی ہونی سعد کے ساتھ رحصت ہونی تھی ۔۔۔سفر نو صرف انک میزل کا‬
‫ت ھا ۔‬

‫نس نور ییجے سے رحصت ہو کر اویری میزل یر خا رہی تھی۔‬

‫اس سارے غرصے میں اس نے انک نار تھی سعد یر تظر پہیں ڈالی ۔۔۔‬

‫جو تھی ہو رہا تھا زیردستی اس کی مرضی کے خالف ہو رہا تھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 531‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫مگر عالم کی نے رجی اور اس کی ماں درمکبون اور سعد کی صد کے آگے وہ ہار مان خکی‬
‫تھی۔۔۔۔‬

‫اس کے ساتھ خلتے ہونے سعد نے اس نے اس کا ہاتھ تھامنا خاہا نو اس نے‬


‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬ ‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬
‫ہٹ دھرمی سے اینا ہاتھ ھے یچا۔۔۔۔‬

‫ایتی اہایت یر سب کے سا متے سعد ضنط کتے سرخ ہوا تھا۔۔‬


‫اس کا دماغ کپسے س نٹ کرنا تھا وہ اجھی طرح خاینا تھا۔۔‬

‫زیردستی اس کا ہاتھ جودتھا متے ہونے وہ اسے سیبھلتے کا تھی موفع د یتے تعیر خل‬
‫دنا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 532‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اس سادی کے سلسلے کی وجہ سے نور نے دو دن سے کچھ کھانا ینا تھی نا تھا۔۔۔‬

‫تھوک کی وجہ سےخکر نو اس کو پہلے تھی آرہے تھے ۔۔اب اس کی گرفت میں نو‬
‫جپسے آنکھوں کے آگے نارے نا حتے لگے۔۔۔۔‬

‫مہمان سب رحصت ہو خکے تھے اب صرف گھر کے ہی افراد تھے۔‬

‫انک نو لہنگے کے گھیر میں الچھی تھی؛ساتھ میں تھاری تھکرم ڈرنس اویر سے‬
‫خکرانا سر وہ زمیں نوس ہونے کو ہی تھی کہ غصہ اور نے نسی سے خال اتھی۔۔۔‬

‫رکو جھوڑو میرا ہاتھ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 533‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اس نے نہ کہتے ہی سیچندہ شی تظر سعد یر ڈالی نو وہ تھوتحکا رہ گتی۔۔۔وہ آج نال کا‬
‫ہینڈسم لگ رہا تھا ۔نل بو رنگ اس کی رنگت یر جوب چچ رہا تھا‪،‬ہلکی بییرڈ ‪،‬سرخ ہونا‬
‫ک‬‫ن‬
‫چہرہ اور اس کو گھورنی ہونی سرخ آ یں۔۔۔‬
‫ھ‬

‫وہ نل میں ہی تظریں تھیرنی ہونی نولی‬


‫میری طی نعت تھنک پہیں نے پہلے ہی۔۔۔۔۔۔‬

‫وہ ما تھے کو ا یتے ہاتھ سے مسلتی ہونی دھبمی آواز میں نولی نو سعد کے چہرے یر‬
‫دلفریب شی مسکراہٹ آنی۔۔۔‬

‫اس نے پہلی نار اسے جود مچاظب کنا تھا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 534‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫شجی سبوری سرخ رنگ لہ نگا زیب ین کتے آج فنامت ڈھانی وہ سعد کو خاروں‬
‫سانے ح نت کر گتی۔۔۔‬

‫اس نے نل میں ہی اس کے فریب سرگوشی کی تھی۔۔‬


‫خالنکہ اتھی نو میں نے انسا کچھ پہیں کنا کہ تمہاری طی نعت خراب ہو خانے۔۔۔‬

‫سعد نے اس کے کان کے فریب سرگوشی تما آواز میں کہا۔۔۔‬


‫اس نے اس کی طی نعت کے بپش تظر ایتی ناہوں میں تھر نے کے لتے اسے کمر‬
‫سے تھا متے ہونےکہا نو اس کی نےناکی یر وہ نل میں ہی سرخ ہونی تھی۔۔۔نلکیں‬
‫لرزنے لگیں۔۔۔۔‬

‫نہ۔۔۔۔۔۔پہیں ۔۔۔ انسا نا کرو سب دنکھ رہے ہیں۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 535‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫وہ اس کا ہاتھ ایتی کمر سے ہنانی نولی ۔۔۔‬
‫ایتی تھی خراب پہیں ہے میری طی نعت۔۔۔۔‬
‫میں جود خل سکتی ہوں۔۔۔۔‬

‫اس نے اس کی گرفت سے آزاد ہونے کی کوشش کی مگر اگال یندہ تھی ا یتے نام کا‬
‫انک ہی بپس اس دینا میں آنا تھا۔۔۔۔‬

‫آپ سب سے معزرت میری دلہن کی طی نعت تھنک پہیں۔اس لتے میں اسے‬
‫لتے روم میں خا رہا ہوں آپ سب تھی اب آرام کریں۔۔۔وہ اسے ایتی نازوؤں میں‬
‫تھرے سیڑھناں خڑ ھتے ہونے اویر آنا اور انک نانگ مار کر ا یتے کمرے کا دروازا‬
‫کھول۔۔۔نور نے ییہانی ملتے ہی اس کے سیتے یر مکوں کی یرسات سروع کردی۔۔۔۔‬
‫جھوڑو مچھے۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 536‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اگر اب تم نے اب ا یتے ہاتھوں کا اسنعمال کنا نا۔۔۔۔‬
‫‪Then trust me.‬‬
‫تمہارے نہ ہویٹ مچھے و نسے ہی یڑے اینل کر رہے ہیں مچھے ان کا خال‬
‫تگاڑنے میں انک لمحہ تھی پہیں لگے گا۔۔۔۔‬

‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ن‬


‫اس نے نور پہلی نار ا یتے فریب سے د تے ہونے وہ شجت سے ہحہ یں اس کے‬
‫ل‬
‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫تھرے تھرے سرخ لپسنک سے سبم ڈھانے ل بوں کو د تے ہونے نول۔۔۔۔۔‬

‫وہ جو ییجے انارنے کے لتے اس کے سیتے میں مکے مار رہی تھی۔۔کھلے عام دھمکی‬
‫یر نو جپسے کایپ کر رہ گتی تھی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 537‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫فورا سے ہاتھ ییچھے کتے تھے زنادہ قکر اسے ا یتے دوسرے ہاتھ میں نکڑے کلچ کی‬
‫تھی کہ کہیں وہ سعد کی تظروں میں نا آخانے۔۔۔‬

‫سعد نے اسے یرمی سے ینڈ یر یبھانا ۔۔۔۔ نورنو کمرے کے ماجول سے ہی نوکھال کر‬
‫رہ گتی۔۔۔۔ گالب اور مو یتےکے تھولوں سے مہکنا عالپسان کمرہ ماجول کو رومان یرور‬
‫ینا رہا تھا۔‬

‫اعنان گھر میں داخل ہوا نو نوری طرح نسے میں تھا۔۔۔اوتجی اوتجی خالنے ہونے‬
‫وہ ونی ۔۔۔۔سوھتی کی آوازیں لگا رہا تھا تچھلے انک ماہ سے اس کا پہی دسبور تھا‬
‫آدھی رات کو وہ جونلی اشی طرح نسے میں دھت ہو کر لوینا ۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 538‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫جب تھی سعد جونلی میں موجود ہونا اعنان کو اس کے کمرے نک پہیچانے میں‬
‫سب کی مدد کرنا۔۔۔۔آج تھی اعنان نے ان کی سادی میں تھی سرکت پہیں کی‬
‫تھی۔سعد اس کی آواز شن کر روم سے ناہر گنا نو نور کی خان میں خان آنی۔۔۔‬

‫م‬ ‫ک‬ ‫ک‬


‫اس نے اینا دھنان کمرے جھانے قشوں سے ہنانے لچ ھو لتے گولناں میہ یں‬
‫ڈالیں۔۔‬

‫اب وہ اس کے آنے سے پہلے ہی اینا کام کر لینا خاہتی تھی۔۔‬

‫سب سو حتے تھر سے رونا آرہا تھا کینا کہا تھا اس نے گر تکاح ہو تھی گنا ہے مگر‬
‫اتھی رحصتی نا کریں ۔مگر کسی نے تھی اس کی انک نا ستی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 539‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫تھاری تھکرم لہنگے سے خان جھڑوانے کے لتے کمرے میں موجود الماری میں ایتی‬
‫مرضی کے سادہ سے کیڑے ڈھونڈ ھتے لگی‬

‫الماری میں تمشکل انک سفند سادہ سا سوٹ تظر آنا نو کچھ سکون کا سانس لیتے‬
‫ہونے جییج کرنے واش روم کی طرف یڑھ گتی۔۔‬

‫تفرینا دس منٹ تعد وہ ا یتے کمرے میں آنا‬

‫دروازہ کھو لتے ہی اس نے ا یتے کمرے میں قدم رکھا نو سب کچھ اس کی نوفعات کے‬
‫عین مظانق تھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 540‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نسیر یر آج رات کی مناسنت سے تچھانی گتی سرخ اور گولڈن رنسمی خادر زمین کو‬
‫شچدہ بپش کر رہی تھی۔‬

‫اور اس یر موجود جوتصورت گالب کے تھول تھی نے دردی سے مسل کر زمین یر‬
‫تھینک د یتے گتے تھے۔۔۔‬

‫ینڈ ساینڈ بینل اور ڈرنسنگ یر موجود گالب کے تھولوں کی تھی پہی ضورتچال تھی۔۔‬

‫اس کے ینار تھرے خذنات کا یڑی مچنت سے گلہ گھو بیتے کے تعد وہ نےجس‬
‫لڑکی ساند واش روم میں موجود تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 541‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫وہ سرد آہ تھرنا ہوا زمین یر یڑی ہونی خادر اور کمفریر کو اتھانےلگا۔۔۔‬

‫ناتچ منٹ تعد وہ سفند سادہ سے سوٹ میں دو ییہ سے تعیر ناہر آنی ۔۔۔۔۔‬

‫نوں تھی گونا اتھی نازہ نازہ کسی کے حبم سے ہو کر آنی ہو۔۔۔۔‬
‫جپسے اس ر ستے میں یند ھتے ہی اس کی موت ہو گتی ہو جو وہ ایتی طرف سے کفن‬
‫پہتے ناہر آنی ہو۔۔۔۔‬

‫وہ نوری نالینگ کے تجت اس کو ُسلگا کر اس کے خذنات کا گلہ گھوبینا خاہتی‬


‫تھی۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 542‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫رونا رونا سا منک اپ سے میرا چہرہ خاند کی روستی کی مایند ہی دمک رہا تھا‪ ،‬غصے‬
‫اور رونے کی وجہ سے ناک سرخ تھی؛کنکنانے گالنی ہویٹ اسے م بوجہ کرنے کا کام‬
‫جوب کر رہے تھے۔‬

‫نار نار چہرہ دھونے کی وجہ سے چہرہ سے اتھی تھی نانی کے فظرے گر رہے تھے‬
‫۔۔۔۔‬

‫ی‬ ‫ک‬ ‫م‬ ‫س‬ ‫س‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫ک‬‫م‬


‫وہ اس کو ل ظر انداز کرنی ہونی پ تے کے سا تے ھڑی ا تے نالوں کو جوڑے کی‬
‫سکل میں لیپیتے لگی۔۔۔‬

‫وہ سلگتی تگاہوں سےاس کی ساری خرکات و سکنات کا نوری طرح خایزہ لے رہا تھا‬
‫۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 543‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫سفندرنگ تھی اس کی رنگت یر جوب چچ رہا تھا۔۔۔‬


‫سرخ کنا چچنا وہ نو سفند میں تھی اس کا دل دھڑکا گتی تھی۔‬

‫ایتی ساری ح بولری ڈرنسنگ کے پہلے دراز میں ڈا لتے ہونے اسے زور سے یند‬
‫کنا۔۔۔‬

‫جپسے سارا غصہ اس یر انارا ہو۔۔۔۔‬

‫اس کی خرکات و سکنات یر اس کی نل تھر میں ساری تھکن دور ہونی۔۔۔۔‬


‫وہ اس کی خرک بوں یر میہم سا مسکرانا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 544‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫وہ دھیرے دھیرے قدم اتھانا کے فریب آ کر اس کے وجود کو ایتی جوسبو سے مہکا‬
‫گنا۔۔۔۔۔‬

‫اس کے نالوں کو جوڑے کی فند سے آزاد کرنے تھورے سلکی نال کسی آنسار کی‬
‫طرح اس کی کمر یر گرنے اس کے اغصاب مقلوج کر گتے ۔۔۔۔۔‬

‫اب وہ نالوں کو ا یتے ہاتھوں میں آہسنگی سے لپیپیتے ان کی یرمانی کو محشوس کرنے‬
‫لگا۔۔۔‬

‫اس کی خرک بوں یر وہ غصہ سے نلمالنی تھی مگر آج وہ تھی سب نالینگ سوچ کر آنی‬
‫تھی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 545‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫نالوں کو اخری نار فولڈ کرنے اس نے تھوڑا جھ نکادنا نو وہ اس سے نکرانی ہونی اس‬
‫کے سیتے سے آلگی۔۔‬

‫ا یتے آہتی نازوؤں کے حصار میں اس نے اسے کمر سے تھا متے اس کا رخ ایتی‬
‫خایب کنا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫وہ اس کے خلتے یر سکوہ نا کرنے ہونے اس کے چہرے یر آنی لٹ کو ایتی اتگلی‬
‫یر گھمانے لگا۔۔‬

‫آج اینا موڈ خراب پہیں کرنا خاہناتھا‪،‬اس کے تھرے تھرے گالنی ل بوں یر‬
‫شہادت کی اتگلی رکھ تے وہ اس کے کان کے فریب خا کر جمار آلود آواز میں نول۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 546‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫م‬ ‫س‬
‫تم کنا چھی تھی کہ نوں کرنے سے تچ خاو گی۔۔۔نور جی آپ نو سادگی میں تھی‬
‫ہماری خان تکالتی ہیں۔۔اس نے اس کے چہرے یر آنی ہونی آوارہ لٹ کو تھونک‬
‫مار کر ییچھے دھکنال۔۔۔‬

‫اس سفند ناکیزہ رنگ میں نو میں مزند دنوانہ ہو رہا ہوں میں تمہارا۔۔ ۔۔‬

‫اس نے اس کے گال یر اینا پیرڈ وال گال رگڑ کر کہا۔۔۔نور کواس کی سانسیں نالکل‬
‫ا یتے فریب محشوس ہونےہی ندن میں جھرجھری شی دوڑ گتی‬

‫۔پیز ہونی دھڑک بوں کو فریب سے محشوس کرنا خاہنا ہوں ۔۔‬
‫سعد نے اس کی کمر میں ہاتھ ڈال کر اسے ا یتے فریب کنا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 547‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫سعد کی آنکھوں کا مرکز دنکھتے ہونے وہ اگلے ہی نل اس کی ناہوں میں جھول‬
‫گتی۔۔۔۔۔‬

‫سعد نے یرنسانی سےاسے نے ہوش دنکھا۔۔۔‬


‫نو اسے اتھا کر ینڈ یر لنانا ۔۔۔‬

‫اس کی ی نض حنک کی اس کی سانسیں نالکل نارمل تھیں۔۔۔‬


‫اس نے اس کے ما تھے یر ہاتھ رکھتے ساینڈ بینل سے خگ سےگالس میں‬
‫نانی تھرا نو اسے سا متے ہی اس کا کھال کلچ تظر آنا اس نے نوں ہی تحشس میں دنکھا‬
‫نو اسے سارا مدعا سمچھ آگنا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 548‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نور نے اس سے تچتے کے لتے نہ ساری کاروانی کی تھی غصہ کی لہر سے اس‬
‫دماغ کی نسیں تھولیں ت ھیں ۔۔۔۔۔اس نے یرجھی تظر اس یر ڈا لتے ہونے سپسے‬
‫کا گالس فرش یر دے مارا۔۔۔۔‬
‫جو انک ہی جست میں خکنا جور ہو گنا۔۔۔۔‬
‫******‬

‫گاڑی گ نٹ سے ابییر ہونی نو سوھتی تھاگ کر دروازے کی طرف آنی۔۔۔‬

‫عالم گاڑی سے ناہر تکل کر اندر کی طرف آنا نو اسے دنکھ سوھتی کے چہرے یر بپسم‬
‫نکھرا۔۔۔‬

‫آپ آ گتے؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 549‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اس نے ینار تھرے لہجے میں نوجھا۔۔۔‬

‫پہیں میری روح ہے ۔۔۔میں اتھی نک ناہر ہی ہوں۔۔۔۔‬


‫اس نے پیزاریت سے کہا۔۔۔۔‬

‫سوھتی اس کا تھاری ہاتھ تھام کر اس کے ساتھ لگی۔۔۔۔‬


‫کیتی نار کہا ہے سب کے سا متے ح نکا نا کرو۔۔۔۔‬

‫شجت زہر لگتی ہیں مچھے نوں حنکتے والی لڑکناں۔۔۔۔۔‬


‫اجھی نات ہے لگتی تھی خا ہتے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 550‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫میں ناقی سب لڑک بوں کی قہرست میں تھوڑی سامل ہوں میں نو آپ کی ی بوی ہوں نو‬
‫میرا اینا جق نو بینا ہے نا۔۔۔‬

‫سوھتی نے سرارت سے کہا۔۔۔۔‬

‫عالم کمرے میں آنا نو نسیر یر بیبھا ۔۔۔۔‬

‫سوھتی فرش یر آلتی نالتی مارے بیبھ گتی۔۔۔‬


‫اب عالم نے اسے م نع کرنا جھوڑ دنا تھا۔۔۔۔‬

‫سوھتی ہی کی جواہش تھی کہ وہ اس کے سارے کام جود کرے گی اور وہ م نع پہیں‬


‫کرے گا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 551‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اس نے عالم کے سوز انارے۔۔۔۔‬

‫اور سوز رنک میں رکھ کر اس کے سلییرز اس کے آگے ر کھے۔۔۔‬


‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬ ‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬
‫عالم سلییرز پہن کر کھڑا ہوا نو سوھتی اس کے ھے ھے ہو لی۔۔۔۔‬

‫اب کنا واش روم میں تھی ساتھ خاؤ گی۔۔۔۔‬


‫اس نے مسکرانے ہونے تفی میں سر ہالنا۔۔۔۔‬

‫تھر وانس مڑا کہ جییچنگ ڈرنس نو لنا ہی پہیں۔۔۔۔‬

‫سوھتی نے کیڑوں وال ہینگر اس کی طرف یڑھانا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 552‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نہ لیں۔۔۔۔‬

‫ن‬ ‫م‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ہن ک‬


‫اس نے اس کے ہاتھ سے وہ ی گر یچتے کے انداز یں کڑا۔۔۔۔۔‬
‫ر کتے۔۔۔۔۔‬
‫سوھتی نولی۔۔۔۔‬

‫وہ مڑا نو سوھتی اس کی ڈھنلی کی گتی نانی کو زرا سا ناؤں اویر اتھا کر اسکے گلے سے‬
‫تکال ۔۔۔۔۔‬

‫تھر اس کی سرٹ کے بین کھو لتے لگی۔۔۔۔‬

‫اب جییچ کروانے کا تھی ارادہ ہے کنا؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 553‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اس نے غصنلی آواز میں کہا۔۔۔۔‬
‫کہتے ہیں نو کروا دوں گی۔۔۔‬
‫آخر ی بوی ہوں آپ کی۔۔۔‬

‫وہ ناسف سے سر ہالنا ہوا واش روم کی طرف یڑھا۔۔۔۔‬

‫کچھ دیر تعد وہ جییج کتے ناہر آنا۔۔۔۔‬

‫سوھتی اشی کے ای نظار میں کھڑی تھی۔۔۔۔‬


‫ناکٹ میں سے تکالی گتی جیزوں یر تظر یڑی‬
‫نو سنگریٹ کا ینکٹ ندارد۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 554‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫تمہیں کیتی نار کہوں میری جیزوں کو ہاتھ نا لگانا کرو۔۔۔۔‬
‫وہ کنا ہے نا کہ میری اماں کہتی تھی کہ جب سادی ہو خانی ہے نو پیرا میرا کچھ پہیں‬
‫ہونا ۔۔۔‬

‫جو سوہر کا وہ ی بوی کا ‪،‬جو ی بوی کا وہ سوہر کا۔۔۔۔۔‬


‫مچھے تمہاری اماں کی نابیں سیتے کا کونی سوق پہیں ۔۔۔۔‬
‫تکالو خلدی سے ۔۔۔کہاں جھنانا ہے؟؟؟‬

‫اس نے سوھتی کے دونوں ہاتھوں کی طرف دنکھا وہ محرموں کی طرح ہاتھ اتھا کر‬
‫دکھانے لگی میرے ناس کچھ پہیں۔۔۔۔‬

‫اجھا تھر تم جھوٹ نولو گی مچھ سےاب ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 555‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫محرموں سے شچ کپسے اگلوانا خانا ہے ا ج ھے سے خاینا ہوں میں اس نے دھمکی آمیز‬


‫لہجے میں کہا۔۔۔۔۔‬

‫سنگریٹ نوشی آپ کی ضجت کے لتے مصر ہے یڑھے لکھے ہیں اس یر واضح لکھا‬
‫ہونا ہے۔۔۔۔‬

‫آپ کو ایتی یرواہ پہیں نو کم از کم میرے لتے ہی جھوڑ دیں نہ زہر تھونکنا۔۔۔۔‬

‫مچھے آپ کے ساتھ پہت سا جینا ہے۔۔۔اس نے لڈ سے اس کی طرف دنکھ کر‬


‫کہا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 556‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫انک نو نہ تم جو فصول قسم کا رومانس ج ھاڑنی ہو نا قسم سے یڑی کوفت ہونی ہے۔۔۔‬
‫ھ‬ ‫ج‬
‫اس نے یچھال کر کہا۔۔۔۔‬

‫اینا اجھا یرا میں ا جھے سے خاینا ہوں۔۔۔‬

‫میرے کاموں میں دخل اندازی کرنے کی کونی صرورت پہیں۔۔۔۔‬

‫تھنک ہے آپ میری نات پہیں مابیں گے آپ کو جو نسند ہے اب سے میں تھی‬


‫وہی کروں گی‬
‫میں تھی سنگریٹ ی بوں گی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 557‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫دنکھوں نو شہی میری سوین کا ذاتفہ کپسا ہے جسے آپ نا جھوڑنے یر ا یتے تصد‬
‫ہیں۔۔۔۔‬

‫عالم نے ینڈ کا مییرنس اتھانا جس یر کونی جیز ییجے جھنانے یر اتھار سا محشوس ہو رہا‬
‫تھا۔۔۔‬
‫وہاں سے سنگریٹ کا ینکٹ مل گنا۔۔۔۔‬
‫جیردار جو آ بیندہ اسے ہاتھ تھی لگانا۔۔۔۔‬

‫اب کچھ کھالؤ گی تھی نا نوپہی نانوں سے ی نٹ تھرو گی؟‬


‫اس نے سرد مہری سے کہا۔۔۔‬
‫آ بیں نا میں کھانا لگانی ہوں۔‬
‫تم نے کھانا کھانا؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 558‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫عالم نے تقکر سے نوجھا۔۔۔۔‬

‫پہیں کھانا آپ کا ہی ای نظار کر رہی تھی آپ کو ییہ ہے نا کہ میں صرف آپ کے‬


‫ساتھ کھانا کھانی ہوں ۔۔۔‬
‫تھر نہ سوال ک بوں؟‬

‫نہ کہہ کر وہ کمرے سے تکلتی ہونی کچن کی طرف یڑھی۔۔۔۔‬


‫سالن ینا خکی تھی۔‬
‫رویناں اس کے آنے یر نازہ ینا کر د یتے کے لتے وہ فرتج سے آنا‬
‫تکال کر پیزی سے پیڑے ینانے لگی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 559‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫عالم لوتج میں موجود تھا مگر کچن کا م نظر وہاں بیبھے ہونے تھی صاف تظر آ رہا‬
‫تھا۔۔۔‬

‫چہرے یر آنی ل بوں کو نازوں کی مدد سے ییچھے دھکنلتی ہونی وہ ماہرانہ انداز میں اب‬
‫رونی ینل رہی تھی۔۔۔‬
‫تم پہلے ہی رونی تھی ینا کر رکھ لیتی ۔۔۔۔عالم نے کہا۔۔۔۔‬
‫نہ کنا نات ہونی۔۔۔۔سارے دن تعد سوہر گھر آنے اور تھی تھنڈی رونی‬
‫کھانے۔۔۔۔‬

‫گھر میں ی بوی کی موجودگی کا کنا قاندہ تھر۔۔۔اس نے سر جھنک کر کہا۔۔۔۔‬


‫ینل کی آواز شن کر سوھتی نے مڑ کر عالم کو دنکھا نو مسکرانے لگی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 560‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫عالم کو تھی ینل کی آواز اور سوھتی کی ہپسی کی وجہ ناد آنی نو اس کی آنکھوں میں وہی‬
‫تچھال م نظر تظر آنا۔۔۔۔‬

‫جب انک دن نوپہی دروازے یر ایتی ینلز ہوبیں کہ ینل تچانے وال ساند ینل یر‬
‫ہاتھ رکھ کر اتھانا تھول گنا ہو۔۔۔۔۔‬

‫ھ‬ ‫ج‬ ‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬


‫سوھتی ڈر کے مارے عالم کی نست کے ھے تی۔۔۔۔‬
‫مچھے تچا لیں۔۔۔نولپس مچھے نکڑ کر لے خانے گی ۔۔۔۔‬
‫اس اعنان کی وجہ سے۔۔۔۔اس کا جسم نوری طرح لرز رہا تھا۔۔۔‬
‫عالم نے مڑ کر اس کے دونوں سانوں یر ہاتھ رکھ تے ہونے اسے نسلی دی۔۔۔‬
‫میں ہوں نا میرے ہونے ہونے تمہیں پہاں سے کونی پہیں لے خا سکنا۔۔۔۔‬
‫نولپس سے تھی اویر نک پہیچ ہے میری۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 561‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اس نے مظ بوط لہجے میں کہا۔۔۔۔‬

‫سوھتی اس کی نات شن کر اینا غم تھالنے اخانک تم آنکھوں سے ہپستے لگی۔۔۔۔‬


‫م‬ ‫ل‬ ‫ہ‬ ‫پ‬
‫اجھا جی پہت اویر نک یچ ہے آپ کی۔۔۔۔اس نے سرارنی ہجے یں کہا۔۔۔۔‬
‫اسے لگ رہا تھا کہ عالم اس سے مذاق کر رہا ہے۔۔۔۔‬

‫عالم تھی اس دن کی نات ناد کر کہ مسکرانے ہونے اتھا اور ڈور ان لک کنا۔۔۔‬

‫غمر ‪،‬صالح اور نارسا بیبوں اندر آنے۔۔۔۔‬


‫یڑی لذنذ کھانے کی جوسبو آرہی ہے۔۔۔۔‬
‫نارسا نولی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 562‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫تھاتھی نلیز ہمارے لتے تھی۔۔۔غمر نول۔۔۔‬

‫سکر ہے میری نو خان جھونی کھانا ینانے سے صالح نول۔۔۔۔‬


‫سب اتھ کر اینا اینا کھانا جود ینابیں گے وہ مالزم پہیں کسی کی۔۔۔۔عالم کی پیز آواز‬
‫سے وہ بیبوں کچن میں خانے کے لتے ایتی خگہ سے ا تھے۔۔۔۔‬

‫میں ینا رہی ہوں سب کے لتے آپ سب بیبھ خابیں نلیز۔۔۔۔‬


‫سوھتی نے کچن سے آواز دے کر کہا۔۔۔۔‬

‫ایتی اماں کے گھر نو میں کام ہی پہیں کرنی تھی۔۔۔۔ییہ ہے آپ کو مچھے پہت‬
‫ڈایٹ یڑنی تھی اماں سے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 563‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ب‬ ‫ھ‬ ‫ت‬
‫جونلی میں آپ کی ھی جی نے مچھ سے کام کروا کروا میری ہڈنوں یں انسا کام ھرا‬
‫ت‬ ‫م‬
‫ہے کہ اب قارغ بیبھا ہی پہیں خانا۔۔۔۔‬

‫وہ نہ نات کہتے ہونے بینل یر کھانا لگانے لگی۔۔۔۔‬


‫عالم کے عالوہ ناقی بیبوں اس کی نات شن کر مسکرانے لگے۔۔۔۔‬

‫اس انک ماہ میں وہ ان بیبوں سے تھی کاقی گھل مل گتی تھی۔اور اس میں زنادہ یر‬
‫ان بیبوں کا ہی ہاتھ تھا۔۔۔‬
‫کہ سوھتی خلد ہی ایتی یرانی نارمل زندہ دلی والی زندگی کی طرف لوٹ آنی تھی۔۔۔۔‬
‫*****‬
‫فون یر آنی ہونی کال نے قایزہ کو م بوجہ کنا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 564‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫سعد کے فرض سے نو سنکدوش ہو گتی۔۔۔۔‬

‫اس سارے معا ملے میں۔۔۔۔۔آپ کو پہت ناد کنا۔۔۔۔‬

‫نس اب غروج کے لتے ف نصلہ لینا ہے۔۔۔‬


‫اس سلسلے میں میری مدد کریں گے۔؟‬

‫شہر میں کسی ا جھے وکنل سے نات کریں اور غروج کے اعنان سے خلع کے بییرز‬
‫ینار کروابیں۔۔۔‬

‫نہ کام خلداز خلد ہو خانا خا ہتے۔۔۔قایزہ نے مقانل شحصنت سے کہا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 565‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫******‬
‫تھرنور بیند لیتے کے تعد ‪ 10‬تجے کے فریب اس کی آنکھ کھلی تھی سر اتھی‬
‫تھی تھوڑا خکرا رہا تھا اینا م نصونہ کامناب ہونے یر لب مسکرا ا تھے۔‬

‫نو ناآلخر وہ کامناب تھری تھی اس نے شہرنار جوہدری کے کمرے سے خرا کر‬

‫سکون آور گولناں کھانی تھیں اس سے نکر لیتے کے لتے نو وہ خان تھی دے سکتی‬
‫تھی۔۔۔۔۔۔‬

‫کیتے مزے سے اس نے سعد جودھری کے سورندہ خزنات کا گلہ گھوینا تھا۔۔اس‬


‫نے سارے ندلے نک مست ہی لے لتے تھے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 566‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫مسکرانے ہونے اس نے ہاتھوں کو ذرا رنلنکس ہونے کے لتے تھنالنے نالوں‬
‫کا رف جوڑا ینانے اس نے گھڑی یر ناتم دنکھا نو‪ 9‬تجے تھے وہ روم میں پہیں تھا نہ‬
‫حنال ہی جوش کن تھا ۔۔۔وہ مزے سے فرنش ہونے کے لتے اتھی تھی کہ وہ‬
‫کمرے میں آنا تھا ۔۔۔‬

‫سعد نے تمسحرانہ تظر اس یر ڈا لتے وارڈروب سے ہینگ بی نٹ ‪،‬سرٹ لیتے‬


‫ف‬ ‫ت‬ ‫ن‬ ‫چ‬‫ی‬ ‫تگ ح‬
‫فرنش ہونے گنا تھا وہ ا لناں تی اسے نس د کھ رہی ھی ظری طور یر اس کے‬
‫رنکشن یر جوف سا تھا دل میں۔‬

‫اسے اینا آپ سدند حظرے میں محشوس ہوا تھا‬

‫تھر کھڑی ہونی اینا ڈرنس تکا لتے لگی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 567‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫وہ ‪ 15‬منٹ تعد فرنش سا آنا تھا۔۔۔ صرف بی نٹ میں مل بوس انک ہاتھ میں‬
‫سرٹ تھی جسے اس نے ینڈ یر ت ھی نکا ۔اور دوسرے ہاتھ سے ناول سے نالوں کو‬
‫رگڑنا وہ قدم اتھانا اس کے فریب آرہا تھا ۔۔۔‬

‫ساری دلیری نل تھر میں ہوا ہونی تھی۔۔‬


‫وہ اس کا سوہر تھا سارے جق محقوظ رکھ نا تھا ۔۔۔‬

‫وہ جو ڈرنس ینڈ یر نکھیرے سلنکٹ کر رہی تھی اس کہ بپش قدمی یر ہلکان ہونی‬
‫تھی سعد نے ناول کو گول مول کر کے اس کے فریب اجھال تھا۔۔۔۔‬

‫نور نے اسے سا متے دنکھ کمرے سے ناہر تھا گتے کی کوشش کی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 568‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫وہ لنک کر دروازے کی طرف تھاگی۔۔۔۔‬

‫سعد انک ہی جست میں اس کے فریب پہیچا۔۔۔‬

‫اس کے دابیں نابیں ہاتھ رکھ کر اس کی فرار کی ساری راہیں مسدود کرنا وہ سعلہ نار‬
‫تظروں سے اسے گھور رہا تھا۔۔‬
‫رات والی خرکت کی وجہ ؟‬
‫وہ نول کم دھاڑا زنادہ تھا۔۔۔‬

‫وہ اس کی دھاڑ اور اس کے کسادہ ناڈی سے ناڈی واش کی جوسبو سے سینانی تھی‬
‫۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 569‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫تظریں ییجی کرنی وہ مسلسل لب کاٹ رہی تھی۔۔‬
‫اس کی ہ بوز خاموش دنکھ کر مزند سیخ نا ہوا تھا۔ ۔‬
‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫تم ھتی ہو تچ خاو گی ۔۔۔۔‬
‫سرعی جق رکھنا ہوں تم یر۔۔۔۔‬
‫س‬ ‫م‬ ‫س‬
‫چ ھیں نا مچھاؤں؟۔۔۔‬

‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬


‫وہ طپش میں اس کی کمر میں اتگلناں گاڑنا اسے ایتی طرف یچتے ہونےا یتے‬
‫کسادہ سیتے سے لگا گنا تھا۔۔۔۔‬

‫اس کے ناڈی سے ینکتی نانی کی نوندیں سب کچھ اس کے جواس معظل کرنے‬


‫کے لتے کاقی تھا۔۔۔‬
‫اس کی اتگلناں اسے ایتی کمر میں دھپستی ہونی محشوس ہوبیں۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 570‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫ا یتے ساتھ لگانے جوڑے سے اس کے نال آزاد‬


‫جھوڑو مچھے ح نگلی انسان۔۔‬

‫وہ جود کو اس سے جھڑوانے کی ناکام کوششں کر رہی تھی۔۔۔۔۔۔تمہاری ہمت‬


‫تھی کپسے ہونی مچھے جھونے کی۔۔۔۔میہ نوچ لو گی میں تمہارا۔۔۔۔جھوڑو ذلنل‬
‫انسان۔۔۔‬

‫وہ انک نل کو لڑکھڑانی اس سے اینا آپ جھڑوانے لگی۔۔۔اشی جھینا جھیتی میں‬


‫اس کا رنسمی دو ییہ ییجےگرا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 571‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫گال ڈ یپ ہونے کی وجہ سے اس کا سنیہ تماناں ہوا۔۔۔سعد کی تظر جپسے ہی اس یر‬
‫یڑی۔۔۔۔۔‬

‫وہ اسیہزاپہہ ہپسی ہستے رخ ت ھیر گنا۔۔۔۔حنکہ نور نے جود کو دنکھا نو اسے ڈھیروں‬
‫سرم آنی اس کا نس پہیں خل رہا تھا کہ کسی طرح جود کو وہاں سے عایب کر‬
‫دے۔۔۔‬

‫اس نے خلدی سے دو ییہ اتھا کر اس کوتھنال کر اینا س نیہ جھنانا تھا۔۔۔اور آنکھوں‬
‫سے پہتے آنشووں کو نےدردی سے ہاتھ کی نست سے صاف کنا۔۔۔وہ اس کے‬
‫سا متے کمزور پہیں یڑنا‬
‫خاہتی تھی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 572‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫وہ انک دم مڑا۔۔۔اور اسکی کمر میں ہاتھ ڈال کر اسے ا یتے نازووں میں لنا۔۔۔ایتی‬
‫غصے سےلل ہونی آنکھوں کو اس کی آنکھوں میں گاڑھا۔۔۔‬

‫انک نل کو نور کا دل لرزا تھا۔۔۔۔‬


‫انک جھنکے سے اس نے اس کی قم نض کی ڈوری کھول دی تھی۔۔۔نور نے نے‬
‫ت‬ ‫ک‬‫ن‬ ‫ن‬
‫تی سے اسے د کھا حنکہ آ ھوں سے آنشو پہہ رہے ھے۔‬ ‫ی‬‫ق‬ ‫ت‬

‫مم‬
‫د۔۔۔د۔۔۔دنک۔۔۔۔دنکھو سعد ت۔۔۔ت۔۔۔ م۔۔۔۔ م۔۔۔۔نہ۔۔۔۔۔‬
‫ت‬ ‫م‬ ‫م‬

‫شش۔۔۔۔۔شش۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 573‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫وہ نے نایر تظروں سے اسے دنکھ رہا تھا۔۔۔نور کو ایتی کمر یر اسکی اتگلناں دھپستی‬
‫محشوس ہونی۔۔۔۔انک نار اس نے تھر نوری خان سے اینا آپ جھڑوانے کی‬
‫کوشش کی مگر ناکام رہی۔۔۔۔‬

‫اب وہ اسکے تچھلے ہویٹ یر انگوتھا ت ھیر رہا تھا۔۔۔‬

‫پہت سوق ہے نا تمہیں مچھ سے خان جھڑوانے کا تمہاری رات والی خرکت یر تمہاری‬
‫سزا نو بیتی ہے۔۔۔‬

‫اس نے تھنڈے نے نایر لہجے میں اس کے چہرے یر تظریں گاڑنے ہونے‬


‫کہا۔۔۔ہمت تھی کپسے ہونی تمہاری جود کو تقصان پہیچانے کی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 574‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اب کے وہ خلق کے نل خالنا تھا۔۔۔۔۔ آج کے تعد نہ اس دماغ میں کسی نا‬
‫محرم کی سوچ آنی نو۔۔۔تمہیں میرے قہر سے کونی تھی پہیں تچا سکے گا۔۔۔۔۔‬

‫سعد نے نوری سدت سے اتگلناں اس کی نازک کمر میں گاڑھی تھی۔۔۔نور کی درد کی‬
‫سدت سے آہ تکلی تھی۔۔۔۔وہ نے آواذ آنشووں سے رو رہی تھی۔۔‬

‫پ‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫م‬


‫ل‬ ‫م‬
‫م۔۔۔۔ می۔۔۔۔میں تمہاری ک نت ہیں ہوں سعد جودھری۔۔‬‫م‬

‫وہ نامشکل لڑکھرانے لقظ ادا کر نانی تھی۔۔۔۔ک بونکہ وہ اس وفت اس کی ناہوں کے‬
‫سکیجے میں تھی۔۔۔اور وہ اس یر اس قدر دناو ڈالے اور دنوچے کھڑا تھا۔۔۔کہ وہ لکھ‬
‫کوشش کے تعد تھی اینا آپ پہیں جھڑوا نا رہی تھی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 575‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫سعد نے جھنکے سے اسے گردن کے ییچھے سے دنوخا تھا۔۔۔۔اور اس سے تھی پیزی‬
‫سے اس کے چہرے کو دروازے کے ساتھ لگانا۔۔۔۔‬

‫اس طرح کے نور کا چہرہ دروازے سے تچ ہو رہا تھا۔۔۔اور ییچھے سے انک ہاتھ سے‬
‫سعد نے اس کی گردن ایتی زور سے دنوجی ہونی تھی کے درد کی سدت سے اسے‬
‫لگ رہا تھا کے اب وہ کھتی سانس پہیں لے سکے گی۔۔۔‬

‫نہ نو تمہیں تچھلے ناتچ منٹ میں ینا خل گنا ہو گا کے تم کس کی ملک نت ہو۔۔۔۔اس‬
‫نے نوری سدت دکھانی۔۔۔۔‬

‫اب وہ اسکی گردن یر اینا ہاتھ تھیر رہا ت ھا۔۔۔نور کو ا یتے جسم سے ضچیح مع بوں میں‬
‫خان تکلتی محشوس ہونی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 576‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫وہ اسے انک دم ح بونی لگا تھا پہت ح بونی۔۔۔۔اسے جوف آنا تھا سعدسے نے خد‬
‫جوف۔۔۔‬

‫سعد۔۔۔۔۔۔ یپی نپ۔۔۔۔۔لللللیزز۔۔۔۔۔جھوڑ دو مچھے۔۔۔۔۔‬


‫اب کے اس کے لہجے میں منت تھی۔۔۔۔وہ ہچکبوں سے رو رہی تھئ۔۔۔۔‬

‫سعد نے اس کی گردن کی تچھلی خایب ا یتے دایت گاڑنے ہونے لو نایٹ‬


‫ینانی۔۔۔۔‬
‫اس کی کراہ تکلی۔۔۔۔۔‬

‫جب نک پہاں ہوں انسی نسایناں ملتی رہیں گی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 577‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫میں نے کھتی سوخا تھی پہیں تھا کہ سادی کی پہلی صیح ایتی جوتصورت‬
‫ہوگی۔۔۔۔۔۔ اور اسکی آنے والی سامیں ایتی رنگین ہو گی کے دونوں کی سانسیں‬
‫ساری رات انک دوسرے میں الچھیں گیں۔۔۔۔‬

‫وہ اس کے کان میں سر گوشی کرنے ہونے اینا ہر لقظ حنا حنا کر ادا کر رہا‬
‫تھے۔۔۔۔تھر انک لمحہ صا تع کتے تعیر اس نے اس کی کان کی لو کو دای بوں نلے دنا‬
‫کر یر خدت لمس جھوڑا تھا۔۔۔۔‬

‫نور کو لگا اب اگر وہ اس سے الگ نا ہونی نو اس کی سانسیں یند ہو خابیں‬


‫گیں۔۔۔اس کے جسم سے خان تکل خانے گی۔۔۔۔وہ رونے ہونے کایپ رہی‬
‫تھی۔۔۔اس کا نورا جسم خل رھا تھا۔۔۔۔کایپ رہا تھا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 578‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫م‬ ‫س‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫نور نے زور سے آ یں یند یں۔۔۔ا کی سانشوں کی جوسبو وہ ا یتے ناک یں خانی‬
‫محشوس کر رہی تھی۔۔۔۔۔وہ ہچکبوں سے رو رہی تھی۔۔۔‬

‫تمہیں کنا لگنا ہے ان آنشووں سے مچھے کونی فرق یڑے گا۔۔۔پہیں نالکل پہیں آج‬
‫تم نے میرے ضنط کی آخری خد کو جھوا ہے۔۔۔۔وہ اب اسکی گردن یر جھک رہا‬
‫تھا۔۔۔۔‬

‫پ۔۔۔پ۔۔۔۔ل۔۔۔۔۔ی۔۔۔۔نلی۔۔۔۔نلیزززززز۔۔۔سعد جھوڑو مچھے۔۔۔۔۔‬


‫اسکے لہجے میں منت تھی۔۔۔۔گڑگڑاہٹ تھی۔۔۔۔وہ نوٹ رہی تھی۔۔۔۔‬
‫سعد نے اس کا رخ ایتی خایب موڑا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 579‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫میں نے سوخا ہے ساند تمہاری دور کی تظر کمزور ہے ۔۔۔فریب سے دنکھ لو اجھا‬
‫خاصا ہینڈسم ہوں نوی بورستی کی نے سمار لڑکناں مرنی ہیں مچھ یر۔۔۔‬

‫میرے جپسایڑھا لکھا ہینڈسم یندہ تمہیں اس گاوں میں ڈھونڈنے سے پہیں ملنا‬
‫تھا۔۔۔۔‬
‫سعد کا چہرہ نالکل اس کے چہرے کے فریب تھا۔۔‬
‫سعد اس کی یند آنکھوں کو اس کی رصامندی سمچھ کر اس کا سانس روک گنا۔۔۔۔‬

‫س‬
‫نور نو گومگو کی ک نف نت میں مینال اخانک یڑنے والی افناد یر مبھل ہی نا نانی آخر نہ ہوا‬
‫کنا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 580‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫جب کچھ سمچھ آنی نو اسے ایتی نوری فوت سے دھکا دے کر جود سے دور کرنے کی‬
‫کوشش کی۔‬

‫مگر وہ نو جونک کی طرح انسا جمنا تھا کہ ایرنے کا نام ہی پہیں لے رہا تھا۔۔۔۔‬

‫کچھ دیر تعد نور کی خالت یر یرس کھانے ہونے اسے تحسا۔۔۔۔‬

‫میں نے سوخا شہر خانے سے پہلے ک بوں نا کچھ انسی جوتصورت ناد دے خاؤں جسے‬
‫سوچ سوچ کر تم سرمانی رہو۔۔۔۔‬

‫ت۔۔تم ۔۔۔اییہانی گھینا انسان ہو۔۔۔نور نے ا یتے گردن یر آنے جون کے حند‬
‫فظروں کو دو یتے سے رگڑنے ہونے کہا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 581‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اف نار ۔۔۔۔‬

‫نہ نو انک جھونا سا ڈ تمو دنا ہے۔۔‬


‫میرا لسٹ سمپسیر ہے قابینل بییرز کے تعد وانس آؤں گا ۔۔‬

‫نو مچھے نہ رونی دھونی ضورت نا ملے۔۔۔۔‬

‫ا یتے دماغ سے ساری خراقات تکال دو اب تم یر اور تمہاری سوچ یر صرف میرا جق‬
‫ہے۔۔۔‬

‫انک ماہ ہے تمہارے ناس اینا ماینڈ منک اپ کر لو۔۔۔‬


‫اس کے تعد کونی راہ فرار پہیں۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 582‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫تم نے میری شجی مچنت کو سمچھا پہیں تم نے ہی مچھے نہ وجسی روپ دکھانے یر‬
‫مچبور کنا ۔۔۔‬

‫نہ کہتے ہی وہ ینڈ سے ایتی سرٹ اتھا کر پہیتے ہونے کمرے سے ناہر تکل‬
‫گنا۔۔۔۔۔‬

‫نور اب نک اس کی خرکت کے زیر ایر ا یتے کا بیتے ہونے وجود کو سیبھا لتے میں لگی‬
‫ت ھی‬

‫ت‬
‫اس کے ناہر خانے ہی اس نے کمرے کی ہر جیز اتھا اتھا کر ھینکتی سروع‬
‫کردیں۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 583‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫******‬
‫سعد وانس شہر خا حکا تھا۔۔۔۔‬
‫نور سارا دن ا یتے کمرے میں یند رہتی۔۔۔۔‬

‫جب نسیر یر لپیتی نو نکتے سے سعد کی اسنعمال سدہ جوسبو آنی۔۔۔‬

‫ی‬ ‫ل‬ ‫ب‬ ‫ک‬


‫واش روم میں کیرڈ سے غرض ہر خگہ سے ھی وہ ی گ آکر ناک یند کر تی۔۔۔۔‬
‫ن‬

‫کنا وہ وافعی میرے جواسوں یراینا سوار ہو گنا ہے؟ کہ ہر خگہ سے مچھے وہی جوسبو‬
‫آنی ہے۔۔۔۔‬
‫میں اس انسان کا جون نی خاؤں گی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 584‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اس نے غصے سے جھالنے ہونے اس کا نکیہ زمین یر تھی نکا۔۔۔‬


‫اس کا کہا شچ ہونا خا رہا ہے کہ میں اس کے سوا کسی کو سوچ ہی نا ناوں۔۔۔۔‬

‫پہیں میں انسا پہیں ہونے دے سکتی۔۔۔۔‬


‫وہ ا یتے سر کو دونوں ہاتھوں سے نکڑ کر خالنی۔۔۔۔۔‬
‫*****‬

‫تم سب کو بپسے کنا میں جھک مارنے کے د ینا ہوں؟‬


‫اعنان نے نولپس اسپپشن میں داخل ہونے کہا۔۔۔۔‬

‫رسوت جورو۔۔۔خکومت سے تھی بپشہ لیتے ہو اور مچھ سے تھی ۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 585‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫کام کسی انک تھی اتمانداری سے پہیں کرنے۔۔۔۔‬


‫گاؤں میں موجود واخد تھانے میں اس وفت وہ موجود تھا۔۔۔۔‬

‫جودھری صاجب ۔۔۔ہم نے پہت ڈھونڈا ہے اس لڑکی کو لنکن کہیں سے تھی اس‬
‫کا کونی سراغ پہیں مل رہا۔۔۔۔۔‬

‫اس نڈھی ماں سے تھی ا یتے طر تقے سے نوجھ گچھ کی تھی مگر اسے کچھ پہیں ییہ‬
‫انسا اس کا کہنا ہے۔میں نے اس کے گھر کے ناہر دو آدم بوں کی ڈنونی لگانی ہونی‬
‫اس لڑکی نے ایتی ماں سے نا اس کی ماں نے لڑکی سے راتطہ کنا نو میں فورا آپ کو‬
‫جیر پہیچا دوں گا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 586‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اگر آپ کا کام ہو گنا نو تھر ہمیں تھی جوش کر د ینا۔۔۔۔‬
‫انسنکیر کے چہرے سے اسوفت کمینگی جھلک رہی تھی۔۔۔‬
‫و نسے تھی جودھری صاجب آپ نے ا یتے ینان میں ینانا تھا۔کہ وہ لڑکی آپ کے‬
‫سا متے کھڑی تھی اور اس نے آپ یر آپ کی ہی گن سےگولی خالنی۔۔۔‬

‫حنکہ آپ کی گن سے نو نوری جھ کی جھ گولناں یرآمد ہوبیں۔۔۔۔‬

‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬
‫اور آپ یر وار آگے سے پہیں ھے سے کنا گنا تھا۔۔۔۔‬
‫اس کا مظلب کہ وہ لڑکی فصور وار پہیں۔۔۔۔‬
‫انسنکیر نول۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 587‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫تم ا یتے دماغ کا اسنعمال زرا کم کرو اور اس یر ہی مچھ یر جملہ کرنے کا الزام تھوک‬
‫دو۔۔۔‬

‫زمین آسمان انک کردو مچھے کسی تھی ضورت میں وہ ونی زندہ سالمت خا ہتے‬
‫۔۔۔۔اعنان نے کرجت آواز میں کہا۔۔۔۔‬
‫اسے ڈھونڈ کر لؤ خاہے نانال سے۔۔۔۔۔‬

‫وہ سا متے رکھی گتی کرشی کو تھوکر مارنا ہوا وہاں سے غصے میں تکل گنا۔۔۔۔۔‬

‫*****‬
‫کالس روم میں آج اکاؤبپس کے لنکحرار کی عیر خاصری کے ناعث سب سبوڈبپس‬
‫آنس میں جوش گیناں کرنے میں مصروف تھے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 588‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫وہ کالس میں داخل ہوا۔۔۔۔‬


‫نو اس کی رعب دار یرسنالتی کے زیر ایر ساری کالس میں انک دم خاموشی جھا‬
‫گتی۔۔۔۔‬

‫ی‬ ‫ی‬‫ب‬ ‫ی‬ ‫ی‬


‫مگر غمر ‪،‬نارسا اور غروج جو سب سے ھے ھے ہونے ھے۔۔۔۔وہ بوں ا تی نانوں‬
‫ی‬‫ب‬ ‫ت‬ ‫ب‬ ‫چ‬
‫میں ا نسے مگن تھے کہ اپہیں کسی کے کالس میں آنے کی جیر ہی پہیں ہونی۔۔۔‬
‫نابیں نو نارسا اور غمر کر رہے تھے غروج ان دونوں کی فتی نانوں سے مچذوز ہو ہی‬
‫تھی۔۔۔‬
‫‪Hay....back benches....‬‬

‫صالح نے جو دوسرے لنکحرار کے عیر خاصری یر آج نہ پیرنڈ لیتے آنا تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 589‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اس نے ان بی بوں کو م بوجہ کتے اوتجی شجت گیر آواز میں کہا۔۔۔‬
‫ان بیبوں نے ایتی گفنگو روک کر دنکھا۔۔۔۔‬
‫‪Stand up.‬‬

‫سر ہم۔۔۔نارسا نے ایتی طرف اسارہ کرنے ہونے نوجھا۔۔۔۔‬


‫جی آپ اور آپ کے ساتھ موجود ناقی دونوں تھی۔۔۔۔‬
‫سر ہم نے کنا کنا ہے؟‬

‫غمر نے معصوم شی سکل ینا کر نوجھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 590‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫جب کالس سے ناہر خا کر ناقی کا دن ک ھڑے رہ کر گزاریں گے نو اس نات کا اندازہ‬
‫تچونی ہو خانے گا کہ آپ نے کنا کنا ہے‪...‬صالح نے ہر لقظ کو حنا کر غصے سے‬
‫کہا۔۔۔‬
‫! ‪All of you have to leave now‬‬
‫! ‪I said now‬‬

‫غمر اور نارسا نو صالح کی اس خرکت یر نلمال کر رہ گتے۔۔۔۔‬


‫ساری کالس کے سا متے اپہیں کالس سے ناہر تکا لتے یر۔۔۔۔‬
‫سر لنکن میں نو نول تھی پہیں رہی تھی غروج نے ایتی صقانی بپش کرنا خاہی۔۔۔۔‬

‫مگر آپ تھی ان کے ساتھ سامل تھیں۔۔۔‬


‫وہ دونوں صالح کو گھورنے ہونے کالس سے ناہر تکل گتے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 591‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫غروج تھی ان کے ییچھے ییچھے ناہر تکلی۔۔۔‬
‫ک بونکہ اس کی تھی نا ستی گتی۔۔۔۔‬

‫صالح ان کی ناہر خانے ہی نورڈ کی طرف میہ کر کہ کمیتی ہپسی ہپسا۔۔۔۔‬

‫آج اسے ان دونوں سے ندلہ لیتے میں پہت مزہ محشوس ہو رہا تھا۔۔۔۔‬
‫کنا ہے نارسا تم دونوں کی وجہ سے میرا لنکحر تھی مس ہو گنا۔۔۔غروج نے میہ تھال‬
‫کر کہا۔۔۔۔‬

‫اب وہ کونسچن کپسے سولو کروں گی۔۔۔اس نے یرنسانی سے سو حتے ہونے اقسردگی‬
‫سے کہا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 592‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ن‬ ‫س‬ ‫چ‬‫م‬ ‫ت ن س‬
‫تم قکر نا کرو جو ھی کو سچن ھ تے یں یں مچھا د ینا ہوں لؤ تکالو کس۔۔۔غمر‬
‫م‬ ‫ہ‬
‫نے اسے آفر کی۔۔۔۔‬

‫انسا کرو تم دونوں سنارٹ کرو میں زرا کپیپین سے ی نٹ نوخا کے لتے کچھ لے کر آنی‬
‫ہوں۔۔۔نارسا غمر کو کونی خاص اسارہ کرنی ہونی وہاں سے اتھ گتی۔۔‬
‫*****‬

‫اس مونی نوند والے کو نو نو سزا ملتی خا ہتے غمر نے خل کر کہا۔۔۔۔‬


‫انسا ظلم نہ کرو کل ہماری ونڈنگ ای بورسری ہے ۔کل کے دن انک سال پہلے ہمارا‬
‫تکاح ہوا تھا۔نارسا نے کہا۔۔۔‬
‫تھنک ہے نہ نو اجھی نات ہے نارنی کی نارنی اور ندلے کا ندلہ۔۔۔۔‬
‫دونوں نے کچھ سو حتے ہونے سنظانی مسکراہٹ سے انک دوسرے کو دنکھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 593‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫*****‬

‫! ماساءللا‬
‫سوھتی کے ل بوں سے نے اجینار تکال۔۔۔‬
‫عالم اس کے القاظ کی اداینگی یر قہقہہ لگانے ینا نہ رہ سکا۔۔۔۔‬
‫وہ جو ڈارک نل بو جییز پہتے اس یر رنڈ نی سرٹ جو اس کی سرخ وسفند رنگت یر جوب‬
‫کھل رہی تھی۔۔۔۔‬
‫کلین سبو کتے۔۔۔۔انک ہاتھ کی کالنی یر مچنلف کلرز کے بینڈز پہتے۔۔۔ سلکی نال‬
‫ہمپشہ کی طرح حنل سے سنٹ کرنے کی تچانے بپسانی یر نکھرے ہونے تھے۔۔۔‬

‫آپ اینا ینار ہو کر کہاں خا رہے ہیں؟خان جی۔۔۔‬


‫اف انک نو خان اویر سے جی کنا مارنے کا ارادہ ہے؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 594‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫آج عالم خانے کس موڈ میں تھا جو اس کی نات کا جوش دلی سے جواب دنا۔۔۔۔‬
‫مچھے نو لگنا ہے آپ کا مچھے مارنے کا ارادہ ہے ۔۔۔سوھتی نے ہپستے ہونے کہا۔۔۔‬
‫رکیں۔۔۔۔وہ ناہر خانے لگا نو سوھتی نے ایتی نازو سے یندھا تعونذ انارا جسے بین خار‬
‫سناہ ڈوری کے نل دے کر نازو سے ناندھا گنا تھا۔۔۔‬
‫م‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬
‫ی‬ ‫ظ‬
‫اس نے اس ڈوری کے آخری سرے یر نوری خان سے یچتے ہونے بوط گا بھ‬
‫لگانی۔۔۔‬
‫اور نسیر یر خڑھ کر اس کے گلے میں ڈالی۔۔۔۔‬
‫ک بونکہ وہ اس سے قد میں کاقی لمنا تھا اور سوھتی کے کہتے یر وہ جھکتے وال پہیں‬
‫تھا۔۔۔‬
‫نہ کنا کر رہی ہو؟‬
‫انارو اسے ۔۔۔عالم نے اسے ا یتے گلے سے تکا لتے کے لتے ہاتھ میں نکڑا۔۔۔۔‬
‫اسے نا انارنا نلیز۔۔۔سوھتی نے منت ت ھرے لہجے میں کہا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 595‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫کنا ہے نہ ؟‬
‫تعونذ عشق۔۔۔۔۔‬
‫سوھتی نے مسکرانے ہونے سرارت سے کہا۔۔۔‬
‫اسے پہیتے سے آپ کو مچھ سے عشق ہو خانے گا۔۔۔۔‬
‫نکڑو اسے۔۔۔۔‬
‫عالم نے اسے غصے میں انارا۔۔۔۔‬
‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ب‬ ‫ہ‬
‫اس کا ہاتھ کھول کر لی یر رکھا۔۔۔۔‬
‫میں مذاق کر رہی تھی۔۔۔شجی۔۔۔آپ کو میری ۔۔۔۔پہیں آپ کو آپ کی اماں کی‬
‫! قسم‬
‫پہن لیں اسے نہ آپ کی حقاظت کے لتے ہے۔۔۔۔‬
‫سوھتی نے اس کی دکھتی رگ یر ہاتھ رکھا تھا۔۔۔۔‬
‫اسے وہ پہینا ہی یڑا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 596‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫کیتے روپ ہیں آپ کے کبھی کچھ نو کبھی کچھ۔۔۔کہیں آپ فراڈ نو پہیں۔۔۔۔‬
‫تمہیں میں سکل سے فراڈ لگنا ہوں۔۔۔؟‬
‫پہیں ۔۔۔اجھا غصہ نو نا کریں نا۔۔۔۔‬

‫ناکٹ میں والٹ ڈا لتے وفت اس میں سے انک کارڈ گرا۔۔۔۔‬


‫سوھتی نے اسے نکڑ کر یڑھنا خاہا۔۔۔۔۔‬
‫‪Jaan_e_Alam.‬‬
‫‪Inter services intell...‬‬

‫عالم نے اس کے ہاتھ سے کارڈ ک ھییچا۔۔۔اس سے پہلے کہ وہ مزند کچھ یڑھتی۔۔۔۔‬

‫تمہیں اتگلش یڑھتی آنی ہے ؟عالم نے جیرانگی سے نوجھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 597‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫یناؤ تھال آپ اتھی نک مچھے کونی ان یڑھ خاہل گ بوار سمچھ رہے تھے۔۔۔سوھتی نے‬
‫غصے سے کہا۔۔۔۔‬

‫اتف۔اے کر رہی تھی میں۔۔۔۔اس نے عالم کو آ گاہ کنا۔۔۔۔‬


‫اور نہ کنا ؟خان عالم۔۔۔۔‬
‫نہ نو سراسر ذنادنی اور نا اتصاقی ہونی ہے میرے ساتھ اس یر سکوہ لہجے میں‬
‫کہا۔۔۔۔‬

‫وہ کنا؟عالم نے اسے جسمگیں تگاہوں سے دنکھا۔۔۔۔‬


‫خان عالم ۔۔۔تعتی دینا کی خان۔۔۔ساری کاینات کی خان۔۔۔‬
‫انسا پہیں ہو سکنا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 598‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫عالم خانے کے لتے ناہر تکلتے لگا نو سوھتی نے اس کا ہاتھ تھام کر اسے خانے‬
‫سے روکا۔۔۔۔‬
‫‪....‬آپ سے انک نات نوجھتی تھی‬
‫عالم نے ایرو احکانے ہونے اسے دنکھا جپسے کہنا خاہ رہا ہو کہ کنا نات ہے۔۔۔۔۔‬
‫کنا آپ کو میں اجھی پہیں لگتی ؟‬
‫اس نے ایتی انا کو کچلتے ہونے کہا۔۔۔۔‬
‫ک بونکہ چہاں مچنت ہو وہاں انا کا کنا کام؟‬
‫جپسا تم خاہتی ہو انسا کچھ پہیں ہو سکنا ہمارے ییچ۔۔۔۔‬
‫اس نے سرد لہجے میں کہا۔۔۔۔‬
‫میں ان مردوں جپسا نالکل پہیں جو بپس تچوں کا ڈھیر یندا کر کے سب کے آگے رو‬
‫رہے ہونے ہیں ۔۔۔ہانے ہمیں نو شچا ینار پہیں مال۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 599‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫سوھتی ساکی تظروں سے اسے دنکھتے ہونے میہ ینا کر ناہر تکلتے کو تھی کہ اس کے‬
‫ہاتھ میں اتھی نک عالم کا ہاتھ تھا۔۔۔‬
‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬
‫جسے اس نے مظ بوطی سے تھامے اسے ایتی طرف یچ لنا۔۔۔۔‬
‫تم پہت اجھی ہو ۔۔۔۔‬
‫اور پہت یناری تھی۔۔۔۔‬
‫مگر میں تمہارے قانل پہیں۔۔۔۔‬
‫سوھتی نے نے تقین تگاہوں سے اسے دنکھا۔۔۔‬
‫کہ وہ کنا کہہ رہا ہے۔۔۔۔‬
‫دروازے یر ہونے والی دسنک نے اپہیں ایتی طرف م بوجہ کنا۔۔۔۔‬
‫سوھتی نے دروازہ کھول نو ناہر نارسا تھی۔۔۔‬
‫سر وہ کل تعتی رات نارہ تجے میری اور صالح کی ونڈنگ ای بورسری سلییرنشن ہے۔۔۔‬
‫آپ دونوں تھی انوابینڈ ہیں ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 600‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫میں نے اور غمر نے مل کر صالح کے لتے سریرایز نالن کنا ہے۔۔۔۔‬
‫اور رات کی نارنی کے لتے مچھے ساینگ تھی کرنی ہے۔۔۔‬
‫اگر آپ کی اخازت ہو نو سوھتی کو تھی ساتھ لے خاؤں۔۔۔۔‬
‫لے خاؤ اور نہ کارڈ رکھ لو۔۔۔اس نے اے۔نی ۔اتم کارڈ اس کی طرف یڑھانا۔۔۔۔‬
‫عالم نے سوھتی کی طرف دنکھا جو ساند اتھی تچھلی نات کے ہی زیر ایر تھی۔۔۔۔‬
‫مچھے لگنا ہے نہ کسی اور کو نسند کرنے ہیں ساند ۔۔۔سوھتی نے دماغ کے گھوڑے‬
‫دوڑانے۔۔۔۔‬
‫تم ینار ہو کر آخاؤ تھر ہم مل کر خلیں گے۔۔۔‬
‫نہ کہتے ہی وہ نلٹ کر خلی گتی۔۔۔۔‬
‫آپ کہیں دوسری ی بوی کے ناس نو پہیں خا رہے؟‬
‫اس نے سکی انداز میں کہا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 601‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ہہم۔۔۔للا تعالی نے اسالم میں مردوں کو خار سادناں کرنے کی اخازت دی‬
‫ہے۔۔۔‬
‫خان جی ۔۔۔آپ نے اگر انسا سوخا تھی نا نو۔۔۔‬
‫وہ نلمالنے ہونے انک انک لقظ کو حنا کر نولی۔۔۔۔‬
‫نو کنا کرو گی۔۔۔۔عالم کو تھی اب اسے خڑانے میں مزہ آنے لگا۔۔۔۔‬
‫نو میں ان بیبوں کو مار کر جود سولی یر خڑھ خاؤں گی۔۔۔۔‬
‫تم نے سولی یر خڑھنا ہے نو خڑھ خاؤ۔۔۔‬
‫ان بیبوں سے میں جود ہی ی نٹ لوں گا۔۔۔۔‬
‫عالم مسکرا کر کہتے ہونے پیز قدموں سے وہاں سے ناہر تکل گنا۔۔۔۔۔‬
‫*****‬
‫وہ شہر کا کاقی یڑا سنا تھا۔۔۔۔‬
‫چہاں وہ دونوں اس وفت موجود ت ھیں۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 602‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫وہ جییر یر بیبھے ہونے تھی۔۔۔‬
‫اور پہلے دو لڑک بوں نے اس کا میتی ک بور ینڈی ک بور کنا۔۔۔‬
‫اب انک لڑکی اس کی طرف تھرنڈ لے کر یڑھ رہی تھی۔۔۔۔‬
‫ھ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی ن‬
‫آپ کابینڈلی ا تی آ یں یند کریں ۔۔۔۔اس لڑکی نے سو تی سے کہا۔۔۔‬
‫نارسا جی نہ آپ مچھے کہاں لے آنی ہیں نس مچھے اب اور کچھ پہیں کروانا۔۔۔‬
‫ب‬ ‫ی‬‫ج ب‬
‫اس نے نے نسی سے ساتھ والی ییر یر ھی نارسا سے کہا۔۔۔۔‬
‫تم پہیں خاہتی کہ سر تمہاری تعرتف کریں تمہیں سراہیں۔۔۔۔‬
‫نارسا نے اسے آنکھ مارنے ہونے یرع نب دی۔۔۔‬
‫اس نے ہولے سے سر ہالنا۔۔۔۔‬
‫خلو نو تھر نہ سب کروانے سے اور تھی اجھی لگو گی۔۔۔‬
‫س‬ ‫ک‬‫ت م ن ن‬
‫دنکھنا جب سر م یں یند لی د یں گے نو سراہے ینا یں رہ یں گے۔۔۔۔‬
‫ک‬ ‫ہ‬ ‫پ‬ ‫ھ‬
‫نارسا نے سرارنی لہجے میں کہا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 603‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ک‬‫ن‬
‫سوھتی نے آ یں یند یں انک ہی نار یں دھاگہ جب اس کی آنی یرو یر ال نو اس‬
‫خ‬ ‫م‬ ‫ک‬ ‫ھ‬
‫کی حیخ نورے سنا میں گوتجی۔۔۔۔‬
‫سوھتی نار کنا ہے۔۔۔تھوڑی ہمت کرو۔۔۔اس نے کہا‬

‫پہلی نار ہے نا۔۔۔۔اس لتے۔۔۔ نارسا نے ہنلیرسے سرمندگی سے کہا۔۔۔۔‬


‫اب کی نار اس نے ا یتے میہ یر دو یتے رکھتے ہونے ایتی حیچوں کا گلہ گھویٹ‬
‫دنا۔۔۔۔‬
‫قارغ ہونے ہی اس نے سکر کا کلمہ یڑھا۔۔۔۔‬
‫نہ سب پہت مشکل ہے۔۔۔۔نارسا جی۔۔۔۔‬
‫سوھتی نے تم لہجے میں کہا۔۔۔۔‬
‫آپ کی سکن نو پہت فرنش ہے آپ کو فپسل کی صرورت پہیں۔۔۔‬
‫سکن نالش کردوں؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 604‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ی بوبپشن نے نوجھا۔۔۔۔‬
‫کردے دیں کر دیں۔۔۔وہ تھی تھر اجھا سا ینار تھی کردیں۔۔۔۔‬
‫ینار ہونے سے پہلے اتھی جو ہم ڈرنس لے کر آنے ہیں وہ جییج کر لینا۔۔۔۔نارسا‬
‫نولی۔۔۔۔‬
‫******‬
‫خ‬ ‫ہ‬ ‫پ‬
‫سب لوگ ینار ہونے نارنی میں یچ کے ھے۔۔۔‬
‫ت‬
‫نارسا اور غمر نے ا یتے اور صالح کے دوسبوں کو تھی نارنی میں انوای نٹ کر رکھا‬
‫تھا۔۔۔۔‬
‫غمر نے صالح کو تھی فون کر کہ کہا کہ اس نے انک خاص نارنی دی ہے جس میں‬
‫اسے صرور آنا ہے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 605‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نارسا اور غمر نے غروج کو تھی نارنی میں سرکت کی دعوت دی مگر اس نے ل نٹ‬
‫نایٹ کا کہہ کر معزرت کر لی کہ اسے ہاسنل سے ایتی دیر ناہر ر ہتے کی اخازت پہیں‬
‫ملے گی۔۔۔۔‬
‫صالح نے گرے تھری بپس سوٹ پہنا ہوا تھا۔۔۔‬
‫حنکہ نارسا نے نلم کلر کی جوتصورت لنگ گھیردار فراک پہن رکھی تھی۔۔۔اشی کے‬
‫ساتھ ہم رنگ دو ییہ۔۔۔آج وہ معمول کے خالف لڑکوں والی ڈرنسنگ سے ہٹ کر‬
‫قل لڑک بوں والی ڈرنسنگ میں تھی۔۔۔۔‬
‫ہلکے تھلکے منک اپ کتے وہ پہت یناری لگ رہی تھی۔۔۔۔‬
‫سوھتی کی تظریں جسے ڈھونڈھ رہی ت ھیں وہ تچانے کہاں تھا۔۔۔۔‬
‫کچھ دیر تعد لیپپس آف ہوبیں نو نارسا اور صالح یر سناٹ لیٹ یڑی۔۔۔۔‬
‫صالح کچھ نل نو جیران ہوا۔۔۔‬
‫تھر سمچھ آنے ہی آہسیہ آہسیہ قدم اتھانا ہوا نارسا کے فریب آنا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 606‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اور اس کے آگے اینا ہاتھ تھنالنا۔۔۔۔‬
‫نارسا نے تھی دھبمی شی مسکراہٹ ل بوں یر شچانے اس کے ہاتھ میں اینا ہاتھ‬
‫دے دنا۔۔۔۔‬
‫م بوزک کی دھن یر وہ دونوں ہلکے ہلکے سیپپس لیتے لگے۔۔۔‬
‫کچھ دیر تعد سناٹ لیپپس کا رخ یندنل ہوا۔۔۔‬
‫اور روستی سوھتی یر یڑنے لگی۔۔۔۔‬
‫سوھتی نے گھیرا کر ادھر ادھر دنکھا۔۔۔۔‬
‫سا متے ہی وہ کھڑا اس کے آگے ہاتھ ک تے ہونے تھا۔۔۔‬
‫سوھتی نے اس کے ہاتھ یر اینا ہاتھ دھرا۔۔۔‬
‫مگر سر تفی میں ہالنا۔۔۔۔‬
‫خان نے انک لمجے کے لتے ایتی نلکیں جھنک کر جپسے اسے تقین دلنا۔۔۔۔‬
‫جپسے کہہ رہا ہو کہ میں ہوں نا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 607‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اس کے ہاتھ میں ہاتھ دنکھ کر سوھتی کے دل میں تحقظ کا اجساس خاگا۔۔۔۔‬
‫انک ہاتھ اتھا کر ا یتے سانے یر رکھا تھر اس کی کمر کے گرد ایتی نازو کا حصار‬
‫ینانا۔۔۔۔‬
‫م بوزک کی دھن یر وہ دونوں انک دوسرے کو دنکھتے میں سے مچو تھے۔۔۔‬
‫دونوں کی آنکھوں میں انک دوسرے کی دنوانگی کے سوا اور کچھ نا تھا۔۔۔‬
‫اس کا اس کے گرد آہتی دنوار ناندھ رہا ت ھا۔۔۔‬
‫وہ اسے ک بوں جود سے الگ ہونے پہیں دے رہا تھا۔۔۔‬
‫ڈی چے نے انک دم م بوزک ندل۔۔۔‬
‫انک عجب سا خادو فصا میں نکھرا۔۔۔‬
‫مدھم دھن نے سارے ماجول کو ایتی لی نٹ میں لے لنا۔۔۔۔‬
‫آج اس کی سیز آنکھوں میں اسے صرف اینا عکس دکھ رہا تھا۔۔۔‬
‫سوھتی کو اس وفت کچھ سنانی پہیں دے رہا تھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 608‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫خانے کپسے وہ خان کے ساتھ قدم سے قدم مالنے لگی اسے جود تھی کہاں ہوش‬
‫تھا۔۔۔‬
‫وہ کسی گڑنا کی مایند یرانس کی ک نف نت میں اس کے رجم و کرم یر تھی۔۔۔‬
‫کچھ دیر تعد نال بوں کی گوتج نے اپہیں اس ک نف نت سے آزاد کنا۔۔۔۔۔‬
‫صالح اور نارسا نے مل کر ونڈنگ ای بورسری کا کنک کٹ کنا۔۔۔۔‬
‫سب نے اپہیں گقپس اور وسز دیں۔۔۔۔‬
‫تھر ڈیر سرو کنا گنا۔۔۔۔‬
‫آج کی نادگار نارنی میں سب نے جوب اتچوانے کنا۔۔۔۔‬
‫صالح ہونل سے تکلتے لگا نو مپییحر نے اسے خانے سے روکا۔۔۔‬
‫سر نلیز نل۔۔۔۔۔‬
‫صالح کی چہرے کی نو فچنایناں اڑیں۔۔۔۔‬
‫ہونل کا نل دنکھ کر۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 609‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نہ صرور غمر اور نارسا کا کام ہے۔۔۔اس نے دل میں ییچ و ناب کھانے ہونے‬
‫سوخا۔۔۔۔‬
‫اپہیں ا یتے کارڈ سے نل ہے کنا۔۔۔۔اور ان دونوں کے ییچھے تھاگا۔۔۔۔‬
‫*****‬
‫وہ دونوں ہال سے ناہر تکلے نو ہلکی تھلکی تھوار یڑنے لگی۔۔۔۔۔‬
‫عالم نے اسے فریٹ سنٹ یر یبھانے ہونے گاڑی سنارٹ کی۔۔۔۔‬
‫ت‬ ‫خ‬ ‫ن‬ ‫ن‬ ‫چ‬ ‫ہ‬ ‫گ پ‬
‫ی‬
‫ھر تے ک نارش زور کڑ کی ھی۔۔۔۔‬
‫سوھتی ناہر تکلی نو ۔۔۔۔نولی۔۔۔‬
‫ایتی حنکٹ دے دیں میرے کیڑے گنلے ہو خابیں گے۔۔۔‬
‫عالم نے حنکٹ انار کر اس کی طرف یڑھانی تھر جود تھی گاڑی کو لک کتے ناہر‬
‫تکال۔۔۔۔‬
‫سوھتی نے ا یتے سر یر حنکٹ رکھ کر جود کو گنال ہونے سے تچانا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 610‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫آپ تھی آخابیں پہیں نو آپ تھی تھنگ خابیں گے۔۔۔‬
‫سوھتی نے اسے کہا۔۔۔۔‬
‫ر ہتے دو۔۔۔۔‬
‫آخابیں نا۔۔۔۔‬
‫اس سے حنکٹ دونوں کے گرد تھنالنے کی کوشش کی۔۔۔‬
‫دونوں کی تظریں نل تھر کے لتے ملیں۔۔۔۔‬
‫عالم نے اس کی گردن میں ہاتھ ڈال کر اس کا چہرہ ا یتے فریب کنا۔۔۔۔‬
‫دونوں کی سانسیں انک دوسرے کو جھو رہیں ت ھیں۔۔۔۔‬
‫سوھتی ساکت شی اسے نکے خا رہی تھی۔۔۔آخر کنا خاہنا تھا وہ۔۔۔‬
‫اس کے لب ا یتے ل بوں یر ہلکے سے مس ہونے۔۔۔۔‬
‫ک‬‫ن‬
‫سوھتی نے آ یں یند یں۔۔۔۔‬
‫ک‬ ‫ھ‬
‫اسے اس کی گرم سانشوں سے ایتی سکن جھلستی ہونی لگی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 611‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫سوھتی کے ین ندن میں نو جپسے تھوتچال آگنا ہو۔۔۔‬
‫وہ دھکا د یتے ہونے اس سے ییچھے ہونی۔۔۔‬
‫وہی جو اس کے ییجے ہونا ہے۔۔۔عالم نے اسے حنکٹ کا اسارہ کنا۔۔۔‬
‫مچھے کنا ییہ حنکٹ کے ییجے نہ سب ہونا ہے۔۔۔سوھتی نے حقگی تھری تگاہوں‬
‫سے اسے دنکھا۔۔۔۔‬
‫حنکٹ ییجے گر خکی تھی اور وہ دونوں نارش میں نوری طرح تھنگ رہے تھے۔۔۔۔‬
‫سوھتی کے ل بوں کے ییجے جو نل تھا اس یر نارش کا فظرہ پہرا نو عالم نے اسے ا یتے‬
‫ل بوں سے دور کنا۔۔۔۔‬
‫دل پہلی نار دھڑکا اسے نوں گمان ہوا۔۔۔‬
‫انسی دھڑک بوں کی آواز اس نے پہلے جود تھی کبھی پہیں ستی تھی۔۔۔۔‬
‫اس کا ارادہ وہاں سے تھاگ خانے کا ت ھا۔۔۔۔‬
‫مگر ساند وہ اس کا ارادہ تھایپ حکا تھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 612‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اس نے اسکی کمر میں ہاتھ ڈال کرجود سے مزند فریب کنا۔۔۔۔‬
‫‪How Romantic....‬‬
‫نارسا کی آواز شن کر وہ دونوں تھی پیرس میں آنے۔۔۔۔‬
‫ییہ ہے سر میرا کرش ہیں۔۔۔۔اس نے یر مسرت لہجے میں کہا۔۔۔‬
‫عالم نے اس کی گردن سے حنکے ہونے نال ہنانے۔۔۔۔‬
‫غمر اور صالح نے نارسا کی آنکھوں یر ہاتھ رکھا۔۔۔۔‬
‫‪This scenes are not allowed to girls....‬‬
‫صالح نول۔۔۔‬
‫نارسا نے دونوں کے ی نٹ میں کہیناں ماری۔۔۔‬
‫وہ دونوں ا یتے ی نٹ یر ہاتھ رکھ کر درد سے نلنال ا تھے۔۔۔۔‬
‫اجھا تھال لی بو سین خل رہا تھا۔۔۔نے وفوفوں نے سارا مس کروا دنا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 613‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫جود نو تم سے کچھ ہونا پہیں ۔۔۔دنکھتے کچھ د یتے پہیں۔۔۔۔اس نے صالح یر جوٹ‬
‫کی۔۔۔۔‬
‫ادھر آؤ اتھی تمہاری لی بو سین کی عکسیندی کرنا ہوں۔۔۔‬
‫صالح نے اس کا ہاتھ تھام کر ایتی خایب کھییچا۔۔۔‬
‫سرم کر خاؤ تم دونوں کونی اور تھی موجود ہے پہاں کم از کم یندہ اس کا ہی حنال کر‬
‫لینا ہے۔۔۔۔‬
‫نارسا نے تھر سے ییجے دنکھا۔۔۔۔‬
‫اونے تھاگو ا یتے ا یتے کمرے میں ہنلر اندر آرہا ہے۔۔۔۔‬
‫اس کی نات یر بی بوں نے دوڑ لگانی۔۔۔۔‬
‫عالم اسے ناپہوں میں تھر کر اندر آرہا تھا۔۔۔۔۔‬

‫*****‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 614‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫وہ دونوں جییج کتے نسیر یر دراز تھے۔کمرے میں گھمییر خاموشی کا راج تھا۔‬

‫گھڑی کی سوی بوں کی نک نک کی آواز کمرے میں ارتعاش یندا کر رہی تھی۔‬

‫پہلے تھی انک رات انسی نارش ہونی تھی جو اس کی زندگی کی سب سے نارنک رات‬
‫نایت ہونے والی تھی۔۔۔‬
‫اور آج تھر ونسی ہی نارش تھی۔۔۔‬

‫اس رات کی نلخ نادیں ‪،‬وہ آج ا یتے اندر موجود گھین کو ناہر تکالنا خاہتی تھی۔ک بونکہ‬
‫اب اور یرداست کرنا اس کے نس سے ناہر تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 615‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫آنشو اس کے نالوں میں خذب ہو رہے تھے اور کچھ نکیہ تھگونے لگے تھے۔۔۔‬
‫‪I am sorry.‬‬

‫عالم نے اس کی طرف دنکھتے ہونے سرمندگی سے کہا۔۔۔‬


‫وہ کس نات کے لتے۔۔۔۔سوھتی نے دھیرے سے ہوجھا۔‬

‫مچھے ییہ ہی نا خال میں کب نے اجینار ہو گنا۔۔۔۔‬


‫تم ناراض نو پہیں؟‬
‫میں نالکل تھی ناراض پہیں ہوں۔۔۔۔‬

‫اس نے اندھیرے میں ہی ا یتے آنشو نوتچھے ناکہ عالم کو ییہ نا خلے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 616‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫م‬
‫مچھے تھی آپ سے کچھ کہنا ہے۔۔۔۔وہ تھی اس کی طرف دنکھتے ہونے ین‬
‫م‬ ‫ط‬
‫لہجے میں نولی۔۔۔۔‬

‫میں پہلے نالکل کبھی اس طرح کی پہیں تھی۔جپسے اب ین گتی ہوں۔۔۔۔‬

‫ایتی غزت کو تچانے کے لتے میں نے آپ سے شہارا ماتگا۔۔۔۔‬


‫آپ نے اس وفت میری مدد کی جب میں نےنارو مددگار تھی۔۔۔۔‬

‫میں جپسے ین وییہا لخار زمین یر کھڑی تھی۔‬


‫آپ نے کسی مسیچا کی طرح مچھ یر ساینان کنا۔۔‬
‫آپ کے ساتھ خالل ر ستے میں خڑنے ہی میں جود کو محقوظ تصور کرنے لگی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 617‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫آپ کو جوش کرنے کے لتے ا یتے غم تھال کر۔۔۔۔۔‬
‫م‬
‫اتھی سوھتی نے ایتی نات ل یں کی کہ عا م نول اتھا۔۔۔۔‬
‫ل‬ ‫ہ‬ ‫پ‬ ‫م‬ ‫ک‬
‫مچھے ییہ ہے تم ہپستے لگی۔۔۔۔‬
‫مگر وہ سراربیں وہ ہپسی کھوکھلی تھی۔۔۔۔‬

‫اس ہپسی میں تھی تمہارا غم میں محشوس کر سکنا تھا۔۔۔۔‬


‫عالم نے اس کا ہاتھ تھام کر کہا۔۔۔‬

‫سوھتی کا ہاتھ جب اس کے ہاتھ میں آنا نو اسے انسا لگا جپسے اس نے اتگارہ جھو لنا‬
‫ہو۔۔۔‬
‫اس نے یرنسانی سے عالم کی بپسانی یر ہاتھ رکھا۔۔۔‬
‫جو تچار کی خدت سے یپ رہی تھی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 618‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ساند نارش میں تھنگتے سے اسے تچار ہو گنا تھا۔‬

‫سوھتی اس کی نات یر م نقق تھی۔۔۔اور جیران تھی آخر کینا گہرا مساہدہ رکھنا ہے وہ‬
‫اس کے نارے میں۔۔۔۔۔‬

‫وہ ساند تچار کی ع بودگی میں تھا جو نوں اینا خال دل ینان کر رہا تھا۔۔۔‬
‫پ‬ ‫ی‬ ‫ب‬ ‫ک‬
‫ورنہ عالم ہوش میں نو اس سے ھی ا تی نات یں کرنا تھا۔۔۔‬
‫ہ‬

‫مچھے تمہارے غم کا اجساس ہے ای بوں سے دور اور غموں سے سنانی ہونی تھی تم‬
‫مچھے تمہیں ینار سے یرناؤ کرنا خا ہتے تھا۔۔۔‬

‫مگر میں نے ہمپشہ تم سے روڈلی نات کی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 619‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫مچھے ڈر تھا کہ تم کہیں میرے اینا فریب نا آ خاؤ کہ تمہیں جھوڑنا میرے لتے ناممکن‬
‫ہو خانے۔۔۔۔‬

‫میں نے تمہیں ا یتے آپ سےدور رکھتے کے لتے جود کو جول میں یند کر لنا۔۔۔۔وہ‬
‫ہولے ہولے یڑیڑانے لگا۔۔۔‬

‫آپ کو کونی یرنسانی ہے؟‬


‫سوھتی نے یرمی سے سوالیہ انداز میں نوجھا۔۔۔‬
‫اس نے گہری سانس لی ۔۔۔۔‬

‫اس نے رخ یندنل کنا اور دوسری طرف چہرہ موڑے سونے لگا۔۔۔۔‬
‫اتھی سو یتے گا مت۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 620‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫وہ اتھ کر ناہر گتی۔اور فرتج سے تھنڈا نانی اور یتی ڈھونڈھ کر لنی۔۔۔‬

‫تھر نسیر یر اس کے فریب بیبھ کر تھنڈے نانی میں بیناں تھگو تھگو کر اس کے‬
‫ما تھے یر رکھتے لگی۔۔۔‬
‫آپ ناراض ہیں میری کسی تھی نات سے ؟‬

‫سوہر تعیر کسی وجہ کے تھی ناراض ہوخاۓ یب تھی ی بوی کو خاہہتے کہ اسے"‬
‫"م ن ا ۓ‬

‫رسول للاﷺ نے فرمانا کہ عورت کے لیتے سوہر ح نت کا دروازہ ہے۔ خدیث ناک‬
‫کا مقہوم ہے کہ جو عورت اس خال میں مری کہ اس نے فراتض کو نورا کنا تعتی‬
‫‪،‬فرض تمازیں یڑھیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 621‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫یردے کا حنال رکھا‪ ،‬فرضوں کو نورا کنا اور ا یتے مچازی خدا کو جوش رکھا‪ ،‬اسکے مرنے‬
‫ہی للا تعالی اسکے لیتے ح نت کا دروازہ کھول دیں گا۔‬

‫عالم ع بودگی میں تھی اس کی نات سیتے لگا۔۔۔۔‬


‫*****‬
‫غروج میں ہاسنل کے ناہر ہوں تم خلدی سے آخاو۔۔۔‬
‫سعد نے غروج کو فون یر کہا۔۔۔۔‬

‫سعد اسے اسنعمال کے لتے اینا یرانا فون دے حکا تھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 622‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ایتی رات گتے۔۔۔اب نو تھوڑی دیر تعد صیح ہونے والی ہے غروج نے فون یر ہی‬
‫وفت دنکھتے ہونے کہا۔۔۔‬

‫کنا نات ہے ؟جو نوں اخانک نال رہے ہو؟‬

‫پ‬
‫اماں کا فون آنا تھا مچھے کہہ رہی تھی تمہیں ا یتے ساتھ لتے صیح نک گاؤں یچ خاؤں‬
‫ہ‬

‫اپہوں نے تم سے کونی صروری بییرز سابین کروانے ہیں۔۔۔سعد نے کہا۔۔۔‬

‫تھنک ہے میں وارڈن سے نات کر کہ تھوڑی دیر میں آنی ہوں ۔۔۔۔‬
‫******‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 623‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اور میں نے نہ تھی سنا ہےکہ سوہر عورت کے لیتے ح نت کا دروازہ ہے۔ سوہر کا‬
‫جوش ہوخانا‪ ،‬دروازے کا کھل خانا ہے اور سوہر کا ناراض ہونا دروازے کا یند ہوخانا‬
‫ہے اس لیتے‬
‫حصرت مچمدﷺ نے ارساد فرمانا کہ اگر کسی عیر للا کو شچدہ کرنے کی اخازت ہونی نو‬
‫میں ی بوی کو خکم د ینا کہ ا یتے سوہر کو شچدہ کنا کرے۔۔۔۔‬

‫مگر میں اس قانل پہیں "عالم اتھ کر بیبھتے کی کوشش کی ۔۔۔"‬


‫آپ لیتے ر ہتے۔۔۔نلیز سوھتی نے کہا‬

‫مچھ سے تھی انک انسا گناہ سرزد ہوا ہے جو ناقانل معاقی ہے۔۔۔۔اس نے اتھتے‬
‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫کی کوشش یرک کتے آ یں موندے ندامت سے کہا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 624‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫۔ اب اس میں نہ نو پہیں کہا کہ ینک خاوند کو شچدہ کریں اور اگر خاوند ینک نا ہو نو‬
‫شچدہ نا کریں۔ پہیں سوہر کو شچدہ کرے۔ لہذا سوہر ینک ہو نا ند ہو‪ ،‬عورت کو خا ہیتے‬
‫کہ اسکی غزت کرے۔‬

‫اس خدمت کے عوض للا تعالی اسکو اینا فرب غظا فرما یتے گا۔ اس لیتے میں آپ‬
‫ل‬ ‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫کی خدمت کو اینا اغزاز ھ تے گی۔ سوہر کو جوش رکھنا ح نت کے دروازے کو کھولنا‬
‫ہے اور سوہر کو ناراض کرنا ح نت کے دروازے کو یند کرنا ہے۔آپ مچھ سے ناراض‬
‫ہو کر میرے لتے اس دروازے کو یند کرنا خاہ رہے ہیں؟‬

‫آپ کو ییہ ہے اّللٰ تعالی کے یزدنک سب سے یرا غمل کنا ہے؟‬


‫عالم نے اس کی طرف سوالیہ تظروں سے دنکھا۔۔۔‬
‫للا ناک کے یزدنک سب سے یرا غمل ظالق کا ہے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 625‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نہ لقظ سیتے ہی میری نو روح کایپ خانی ہے۔۔۔۔‬

‫جو فعل للا تعالی کے یزدنک سب سے نا نسندندہ ہو میں کپسے وہ کر سکتی ہوں۔۔۔‬

‫اس لتے میں نے ا یتے آپ کو تھال دنا۔۔۔اس تکاح کے تعد ۔۔۔‬


‫آپ سے غقد میں آنے کے تعد انک یتی سوھتی نے حبم لنا جو صرف ا یتے مچازی‬
‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ص‬ ‫س‬ ‫ن‬ ‫ف‬‫ح‬
‫خدا اور فی خدا دونوں کی رصامندی اور جو بودی خا ل کرنا خا تی ھی۔۔۔۔‬

‫اس ر ستے کو یر فرار رکھتے کے لتےمیں نے جود کو کینا ندل لنا آپ پہیں خا یتے۔۔۔۔‬

‫میری اماں کہتی تھیں کہ انک عورت کو گھر ینانے کے لتے جود کو ندلنا یڑنا ہے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 626‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫میں نے تھی اس ر س تے کو قاتم رکھتے کے لتے جو تھی ین یڑا کنا۔۔۔آپ کے دل‬
‫میں اینا مقام ینانا خاہا۔۔۔‬
‫ناکہ ناغمر ہم اس ر ستے سے خڑے رہیں۔۔۔‬

‫اگر آپ کو کونی تھی دکھ تکل نف ‪،‬یرنسانی ہے نو آپ مچھ سے سییر کر سکتے ہیں ۔۔۔‬
‫تقین مابیں دکھ نا بیتے سے کم ہو خانے گا۔۔۔۔‬
‫عالم نے اس کا ہاتھ ا یتے ہاتھ میں لنا۔۔۔۔‬

‫کہیں تم میرا گناہ خا یتے کے تعد مچھے جھوڑ نو پہیں دو گی؟‬


‫عالم اس کا ہاتھ ہولے سے دنا کر نوجھا۔۔۔۔‬
‫آپ نے ینا شچ خانے میری ناکیزگی یر تقین کنا مچھے غزت دی مان تحسا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 627‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫کنا میں اینا تھی پہیں کر سکتی آپ کے لتے۔۔۔‬
‫س‬
‫ینابیں گے پہیں کنا نات ہے۔۔۔کنا آپ مچھے اس قانل پہیں چھتے؟‬
‫م‬

‫انسی نات پہیں نہ نات آج پہلی نار میں تم سے کرنے لگا جو نات صرف میرے‬
‫اور میرے اّللٰ کے درمنان تھی۔۔۔۔۔‬
‫سوھتی نوری نوجہ سے اس کی نات سیتے لگی۔۔۔۔‬

‫آج سے سالوں پہلے۔۔۔۔۔اعنان کی والدہ جو میری سوینلی ماں ت ھیں ‪،‬اپہوں نے‬
‫میری مما یر پہت ظلم کتے۔۔۔حتی کہ اپہیں ہمپشہ کے لتے موت کی بیند سال‬
‫دنا۔۔۔‬

‫میں نے جود ان کو میری مما کو آگ لگانے ہونے دنکھا تھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 628‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫جب نہ نات میں نے ایتی نانی اماں سے کی نو اپہوں نے مچھے کہا کہ مچھے ایتی مما‬
‫کی موت کا ندلہ لینا ہوگا۔۔۔۔‬
‫ی‬ ‫ص‬ ‫م‬ ‫ب‬ ‫ی‬‫م ب‬
‫نس ان کی نات انسی میرے ذہن یں ھی کہ یں یح سام نس ا تی ماں کا ندلہ‬
‫لیتے کے نارے میں سو حتے لگا۔۔۔۔‬
‫انک دن میرے ذہن میں انک حنال آنا اور مچھے موفع مال نو میں نے سیڑھ بوں یر‬
‫ینل گرا دنا۔۔۔۔‬

‫ت‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬


‫وہ نانا کو د تے جوشی سے پیز پیز قدموں سے سیڑھناں ایرنے ہونے یجے آرہی ھی‬‫ن‬

‫اس ینل کی وجہ سے اینا نوازن یرفرار نہ رکھ سکی اور ییجے گر گپیں۔۔۔۔‬

‫نس کچھ دیر تعد جب وہ اس گھر میں مردہ وانس آ بیں نو میرے دل کو فرار مال میں‬
‫نے ایتی ماں کے قا نل سے ندلہ لے لناہے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 629‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫مگر جب کچھ دنوں تعد مچھے اس نات کا علم ہوا کہ میں جو تھی کنا وہ سب علط‬
‫تھا۔۔۔‬
‫اگر وہ علطی یر تھی نو میں نے تھی علطی کی۔۔۔‬
‫میں کون ہونا ہوں کسی سے ندلہ لیتے وال اصل م نصف نو وہ ہے یزرگ ویریر۔۔۔۔‬
‫وہ جود ہی اتصاف کرنا۔۔۔‬
‫ا یتے گناہ کییرہ یر میں تچھنانے لگا۔۔۔۔‬

‫ناتچ وفت تماز قاتم کی۔۔۔یب سے لے کر آج نک میں اس رجمان و رحبم سے‬


‫ا یتے گناہوں کے لتے تحشش کا ظلب گار ہوں۔۔۔‬
‫اس نے تم لہجے میں کہا۔۔۔۔‬
‫نے سک آپ نے گناہ کنا۔۔۔مگر آپ نے شجے دل سے نونہ کی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 630‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫للا ناک صدق دل سے کی گتی نونہ کو ف بول فرمانے ہیں۔۔۔‬
‫دنکھنا وہ آپ کو صرور معاف کر دیں گے۔۔۔۔‬

‫م‬
‫عالم نے ایتی ادھ کھلی آنکھوں کو ل طور یر موند لنا۔۔۔‬
‫م‬ ‫ک‬
‫ع بودگی میں وہ نار نار ایتی ماں کو ناد کررہا تھا۔۔۔‬
‫کچھ دیر تعد وہ سو گنا اس کے تچار کی سدت اب کم ہو خکی تھی۔‬

‫مگر سوھتی خاگتی رہی اور نار نار اس کا تچار حنک کرنی رہی۔۔۔‬
‫فحر کی اذان شن کر اس نے عالم کو سانے سے ہال کر کہا۔۔۔‬
‫اتھ خابیں تماز کا وفت ہو گنا ہے۔۔۔۔‬

‫عالم کو اتھی تھی جسم میں درد محشوس ہو رہا تھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 631‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫مگر وہ فرض تماز میں فطعا کوناہی پہیں یرنی سکنا تھا اس لتے ہمت کر کہ اتھا۔۔۔‬
‫وضو کرنے میں سوھتی نے اس کی مدد کروانی۔۔۔۔‬
‫عالم آگے کھڑا ہوا اور سوھتی اس کے ییچھے خانے تماز تچھا کر کھڑی ہونی اور تماز ادا‬
‫کی۔۔۔۔‬

‫دونوں نے انک ہی وفت میں دعا کے لتے ہاتھ اتھانے۔۔۔۔اور ا یتے رب سے‬
‫تحشش کے لتے دعا کرنے لگے۔۔۔۔‬
‫اس کا دل خدا کےجوف سے سو کھے یتے کی مایند لرز رہا تھا۔۔۔‬
‫آنکھوں سے ندامت کے آنشو لڑنوں کی ضورت خاری ہونے۔۔۔۔‬
‫نہ ندامت سے جور آنکھ سے ی نکا آنشو نو ہمیں خدا سے فریب کرنا ہے اور ہماری‬
‫معفرت کا ناعث بینا ہے۔۔۔‬
‫اے میرے یروردگار میرے گناہوں کا معاف کردے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 632‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫میں معاقی کا ظلب گار ہوں‪،‬آپ نو رجمان ورحبم ہیں ا یتے مچبوب حصور ناک صلی‬
‫اّللٰ علیہ وآلہ وسلم کے صدفے مچھے معاف فرمادیں۔۔۔۔عالم نے دل میں دعا‬
‫کی۔۔۔‬

‫ن‬
‫سوھتی تھی اشی کے لتے دعا کر رہی تھی دونوں کی آ یں ا کنار یں۔۔۔۔‬
‫ھ‬ ‫ت‬ ‫س‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫قارغ ہو کر خانے تماز پہہ کر کہ انک طرف رکھ دی۔۔۔‬

‫آپ کو ییہ ہے اگر کونی مچھ سے نو جھے کہ میری زندگی کا سب سے جسین بینا ہوا نل‬
‫کون سا تھا نو میں کنا کہوں گی۔؟‬
‫کون سا؟‬
‫جب آپ کی امامت میں تماز ادا کی۔۔۔‬
‫اس نے یرسکون لہجے میں کہا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 633‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫آپ نے میری زندگی میں آکر اسے روشن کر دنا ہے۔۔۔‬
‫ہم دونوں ماضی کی نلخ نادوں کو مناکر یتی جوتصورت نادیں ینانے گے۔۔۔۔‬
‫سوھتی نے خذب سے کہا۔۔۔۔‬
‫عالم نے نے نایر تظروں سے اسے دنکھ رہا تھا۔۔۔۔‬
‫سوھتی نے محشوس کر لنا کہ ساند وہ اس سے کی گتی نابیں تھول حکا ہے۔۔۔‬
‫اگر آپ میری حقاظت کے لتے اینا یڑا قدم اتھا سکتے ہیں نو میں تھی آپ کی اس‬
‫ک‬ ‫ت‬ ‫ب‬ ‫ک‬
‫نات کا یردہ ہمپشہ قاتم رکھوں گی۔ ھی ھی نا آپ سے اور نا سی سے نات ہوں‬
‫ک‬
‫گی۔کہ مچھے نہ نات ییہ تھی ک بونکہ اگر سوہر ی بوی کو غزت اور مقام دلنا ہے نو انک‬
‫اجھی ی بوی کا تھی نہ فرض ہے کہ وہ ا یتے سوہر کی نات کا یردہ ر کھے اور سب کے‬
‫سا متے اس کی غزت قاتم ر کھے۔۔۔‬
‫س‬
‫آپ تھی مچھے اینا ھ تے لگ گتے یں گر زنان سے ہتے یں۔۔‬
‫ہ‬ ‫پ‬ ‫ک‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫چ‬‫م‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 634‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ھ‬ ‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫اگر آپ مچھے اینا نا ھتے نو وہ سب ھے نا ینانے۔۔۔۔سو تی نے دل یں‬
‫م‬ ‫چ‬‫م‬
‫سوخا۔۔۔‬

‫*****‬
‫گاؤں کا ماجول پہت جوتصورت لگ رہا ت ھا۔۔‬

‫ہر طرف ہرنالی ہرے تھرے لہلہانے ہونے درجت اور کھیبوں میں کام کرنے‬
‫ہونے لوگ۔۔۔۔‬
‫وہی یرسکون ماجول ۔۔۔۔‬

‫کینا اجھا لگ رہا ہے نا وانس گاؤں میں آکر سوھتی نے عالم کے سانے یرہاتھ رکھ کر‬
‫جوسدلی سے کہا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 635‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫ہاں اجھا لگ رہا ہے۔۔۔وہ گاڑی ڈرای بو کر رہا تھا اور سوھتی اس کے ساتھ فریٹ‬
‫ت‬ ‫ب‬ ‫ی‬‫ب‬
‫سنٹ یر ھی ہونی ھی۔۔۔۔‬

‫ان کی گاڑی اتھی گاؤں کی خدود میں داخل ہی ہونی تھی کہ سا متے سے ح نپ آنی‬
‫ہونی دکھانی دی۔۔۔۔‬

‫نس حند ہی لمچوں میں وہ ح نپ سفر طے کرنی ہونی ان کی گاڑی کے نالکل سا متے آ‬
‫رکی۔۔۔۔‬
‫اس میں سے اعنان ناہر تکال۔۔۔۔۔‬

‫وہی اکڑ وہی غرور جو اس کی شحصنت کا خاصہ تھی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 636‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫عالم تھی گاڑی روک کر ناہر تکال۔۔۔۔‬

‫اجھا نو تم اس ونی کو تھگا کر لے گتے تھے ۔۔۔‬


‫اس نے ی نفر سے کہا۔۔۔۔‬
‫تکالو اسے ناہر ۔۔۔۔۔‬
‫نہ میری ملک نت ہے۔۔۔۔‬
‫اعنان نے اوتجی آواز میں کہا۔۔۔۔‬
‫نکواس یند کرو اب نہ میری غزت ہے۔۔۔۔‬

‫ن‬
‫اس کی طرف آنکھ اتھا کر دنکھتے والے کی آ یں تکال دوں گا۔۔۔۔‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫سوھتی جو ان دونوں تھای بوں کو آ متے سا متے دنکھ کر یرنسان تھی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 637‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ن‬
‫اعنان کی نات یر فق تظروں سے کبھی اعنان کو د تی نو ھی عا م کو۔۔۔۔‬
‫ل‬ ‫ب‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫اعنان ‪،‬عالم کی نات شن کر طپش میں آنا اور گن تکالی اوراس کے یرنگر یر ہاتھ‬
‫رکھا۔۔۔‬

‫میں نے کہا اسے میرے جوالے کردو ورنہ۔۔۔۔اعنان نے قہر آلود آواز میں کہا۔۔۔۔‬
‫ورنہ کنا؟۔۔۔۔۔‬
‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬
‫نہ کہتے ہی عالم نے سوھتی کو ایتی نست کے ھے کنا۔۔۔‬
‫اس نے تھی ایتی گن تکالی۔۔۔۔‬

‫اب وہ دونوں انک دوسرے یر گن تھامے ییچ سڑک میں کھڑے تھے۔۔۔۔‬
‫لگنا ہے تم ا نسے پہیں ما یتے والے۔۔۔۔‬
‫اعنان ا یتے قدم وہیں روک لو ورنہ۔۔۔۔عالم نول‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 638‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اعنان مسکرانا ہوا اس کی طرف یڑھ رہا تھا۔۔۔‬
‫دونوں انک دوسرے یر تظریں جمانے ہونے تھے۔۔۔۔‬
‫دونوں گیز سے قایر ہوا۔۔۔۔‬

‫درح بوں کی ساجوں یر موجود یرندے اس آواز سے ڈرنے ‪ ،‬تھڑتھڑانے ہونے ادھر‬
‫ادھر اڑنے لگے۔۔۔۔‬
‫وفت جپسے تھم سا گنا ہو۔۔۔۔‬
‫وہ دونوں زمین یر گرے۔۔۔۔۔‬
‫ک‬‫ن‬
‫‪ ،‬دونوں کی آ ھیں ساکت‬
‫‪،‬اور وجود جون سے لت یت‬
‫سوھتی ڈھنلے وجود سے اپہیں دنکھتے ہونے وہیں زمین یر گر گتی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 639‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫*******‬

‫سورج کی بپش ہر جیز کو جھلسا رہی تھی۔۔۔‬

‫عالم کی یند ہونی ہونی آنکھوں کو دنکھ کرسوھتی کو انک لمجے کے لتے لگا کہ جپسے اس‬
‫کے سر سے انک نار سایناں جھن خانے گا ۔۔۔‬

‫وہ یت یتی ساکت سے تھی۔۔۔حند لمچوں میں جود کو سیبھا لتے ہونے وہ ایتی ک نف نت‬
‫سے ناہر آنی نو ناس یڑے عالم کے گال یر ہاتھ رکھ کر اسے زور سے ت ھیبھنانے‬
‫ہونے ہونے۔۔۔‬

‫کا بیتے ہونے ل بوں سے نولی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 640‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫کنا ہو گنا ہے آپ کو؟‬
‫ل‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫آ یں ھو یں۔۔۔۔۔‬
‫خ‬ ‫ل‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫آ یں ھو یں۔۔۔۔۔اس نار وہ زور سے النی۔۔‬

‫آپ مچھے ا نسےاکنال جھوڑ کر پہیں خا سکتے۔۔۔۔وہ رونے حیچتے ہونے عالم کے نے‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ج‬
‫ہوش وجود کو یچھوڑ رہی ھی۔۔۔‬
‫وہ دھاڑیں مارمار کر رونے لگی۔۔۔‬

‫میں کچھ پہیں ہونے دوں گی آپ کو۔۔۔۔کچھ تھی پہیں۔۔۔۔‬


‫عالم کے سیتے سے پہتے ہونے جون کو دنکھ کر وہ مدد کے لتے تھاگی۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 641‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫دور سے اسے گاڑی آنی ہونی دکھانی دی ۔۔۔۔سوھتی کو اس وفت اینا کچھ ہوش نا‬
‫تھا دو ییہ سر سے ڈھلک کر سانوں یر آحکا تھا۔۔۔‬

‫گاڑی اس کے فریب رکی نو اس میں سناسا چہروں کو دنکھ دل کو کچھ ڈھارس‬


‫یندھی۔۔۔‬
‫غروج آنی ہمیں آپ کی مدد کی صرورت ہے۔۔۔۔‬
‫مہرنانی کر کہ ہماری مدد کریں۔۔۔۔‬

‫اس نے گاڑی کے سپسے میں سے جھا نکتے ہونے الیچاییہ لہجے میں کہا۔۔۔۔‬

‫سعد اور غروج گاڑی سے ناہر تکلے اور سوھتی کے ییچھے وہاں نک آنے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 642‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫م‬ ‫ہ‬ ‫پ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫نہ د یں کنا ہو گنا ہے ا یں۔۔۔۔اس نے کرب زدہ آواز یں کہا۔۔۔‬

‫عالم کو زجمی دنکھ سعد اور غروج تھی گ ھیرا گتے۔۔۔۔‬


‫کس نے کنا نہ سب؟‬

‫سعد کے وجود میں عالم کو اس خال میں دنکھ کر غصے کی سدند لہر دوڑی۔۔۔‬

‫وہ۔۔۔وہ ادھر اعنان جودھری۔۔۔۔اس نے دوسری طرف اسارہ کنا چہاں کچھ دیر‬
‫پہلے اعنان کا جون سے لت یت وجود یڑا تھا۔۔۔‬
‫مگر وہاں نو کونی تھی پہیں۔۔۔۔‬
‫سعد نے جیرانگی سے کہا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 643‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫آپ نلیز اپہیں ہسینال لے خلیں۔۔۔۔سوھتی نے تم آنکھوں سے اسے دنکھتے‬
‫ہونے کہا۔۔۔۔‬
‫*****‬
‫پ‬
‫عالم کو ہسینال پہیچا کر سعد اب غروج کے ساتھ جونلی یچ حکا تھا۔۔۔۔۔‬
‫ہ‬
‫!اسالم وعلن مک‬

‫ب‬ ‫ی‬‫م ب‬
‫غروج نے گھر میں داخل ہونے ہی سا تے ھی ہونی ا تی اماں قایزہ اور در بون کو‬
‫ک‬ ‫م‬ ‫ی‬
‫سالم کنا۔۔۔۔‬
‫ع‬
‫!و لنکم السالم‬
‫دونوں نے مسیرکہ جواب دنا۔۔۔‬

‫حنکہ سعد اتھی نازہ ہونے وافع کی وجہ سے خاموش تھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 644‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫جونلی میں موجود شہرنار جوہدری کے عالوہ اس گھر کے کسی تھی مکین کو عالم کے‬
‫زجمی ہونے سے کونی تھی فرق پہیں یڑنے وال تھا۔۔۔۔‬

‫غروج نے را س تے میں ہی سعد سے کہا ت ھا کہ وہ جونلی میں کسی کو تھی سوھتی اور عالم‬
‫کے نارے میں کچھ نا ینانے۔۔۔۔‬

‫سعد تھی اس کی نات سے م نقق تھا۔۔۔وہ تھی ان فصول رسم و رواج کے خالف‬
‫تھا۔۔۔۔اور لڑانی جھگڑوں سے کوسوں دور تھاگنا تھا۔۔۔۔‬

‫اس لتے اس نے تھی قی الچال خاموش ر ہتے میں ہی عاف نت خانی۔‬

‫مگر دل ہی دل میں عالم کی خالت کو لے کر یرنسان تھی تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 645‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫مالزمہ نانی لنی اتھی وہ دونوں بیبھے ہی تھے کہ قایزہ نے خلع کے بییرز غروج کے‬
‫سا متے ر کھے۔۔۔۔اس یر تمہارے ساین خا ہتے۔۔۔۔‬

‫غروج فق تگاہوں سے اسے دنکھتے لگی۔۔۔۔‬


‫مگر۔۔۔۔اس سے پہلے کہ غروج کچھ نولتی جونلی میں داخل ہونا ان کا ہی مالزم ہاتھ‬
‫میں کونی لقاقا تھامے ہونےاندر کی طرف آرہا تھا۔‬
‫اس نے لکر کاعذ سعد کو دنے۔۔۔‬

‫جھونے جوہدری نہ کاعذ غروج نی نی کے نام آنے ہیں۔۔۔۔‬


‫سعد نے فورا سے بپسیر انک طرف سے لقاقا خاک کنا۔۔۔۔‬
‫اندر سے جو تکال۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 646‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اسے یڑھ کر وہ ناسف سے سر ہالنا ہوا۔۔۔کاعذ غروج کی گود میں ڈال کر پیز قدموں‬
‫سے سیڑھناں خڑ ھتے ہونے ا یتے کمرے کی طرف خال گنا۔۔۔۔‬
‫کمرے کا دروازہ یند تھا۔۔۔۔‬

‫اس نے ہاتھ مار کر زور سے دروازہ کھول نو وہ سا متے نسیر یر یبم دراز تھی ایتی آنکھوں‬
‫یر نازو ر کھے۔۔۔۔‬

‫سعد اسے تظر انداز کرنے ہونے کیرڈ سے ا یتے کیڑے تکال کر واش روم کی طرف‬
‫یڑھ گنا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 647‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نور نے سعد کو نازو کے ییجے سے جور تگاہوں سے کمرے میں آنے ہونےدنکھا تھا‬
‫۔۔۔۔‬

‫کچھ دیر تعد وہ فرنش ہونے ناہر آنا ڈرنسنگ کے سا متے کھڑے ہونے ا یتے ہاتھوں‬
‫کی اتگل بوں سے ہی سر کے نالوں کو سنٹ کرنے لگا۔۔۔۔‬

‫جو اس کی بپسانی یر نکھرے ہونے تھے۔۔۔‬

‫سا متے ڈرنسنگ یر یڑے ہونے یرف بوم میں سے انک اتھا کر جود یر ا جھے سے‬
‫سیرے کنا۔۔۔۔‬

‫نورا کمرہ تھر سے اشی محصوص مہک سے تھر گنا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 648‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫جس سے نور کیتے ہی دنوں سے خان جھڑوانے کی کوشش میں مصروف تھی۔‬

‫وہی جوسبو تھر سے اس کے جواسوں یر جھانے لگی۔۔۔۔‬


‫وہ ا یتے کام میں مشعول رہا۔۔۔‬
‫ایتی کچھ کنابیں اور جیزیں وعیرہ تکال رہا تھا۔۔۔۔‬
‫کچھ ہی دیر تعد وہ کمرے سے تکل گنا۔۔۔۔‬

‫نور اس کی خرکت یر نلمال کر رہ گتی۔۔۔۔‬

‫اس کے کمرے سے خانے ہی اتھ کر بیبھ گتی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 649‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ا نسے کر رہا تھا جپسے کمرے میں اس کے سوا کونی اور موجود ہی‬
‫پہیں۔۔۔ہیہہ۔۔۔اس نے زور سے سر جھ نکا۔۔۔‬
‫ھنا کنا ہے جود کو۔۔۔۔‬ ‫مچ‬ ‫س‬

‫نور کو سعد کا اگ بور کرنا یری طرح کھل رہا ت ھا۔۔۔‬

‫غروج نے بییرز کھول کر د نکھے نو وہ ساکت رہ گتی۔۔۔۔‬


‫ظالق کے بییرز ہیں نا؟‬
‫درمکبون نولی۔۔۔۔‬

‫قایزہ نے درمکبون کی طرف سکی انداز میں دنکھا۔۔۔‬


‫کہیں تم نے نو اعنان کو پہیں ینانا کہ میں؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 650‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫قایزہ نلخ لہجے میں نولی۔۔۔‬
‫ہاں میں نے ہی اعنان سے نات کی تھی۔۔۔‬

‫اشی نے ظالق نامہ تھیچا ہو گا اس یر اس کے دسیحط موجود ہوں گے۔۔۔۔‬


‫نس غروج کے خا ہتے ۔۔۔۔درمکبون نے ا نسے کہا جپسے نہ کونی پہت عام شی نات‬
‫ہو۔۔۔۔‬

‫میں نے جب اسے ینانا تھا کہ تم غروج کی خلع لینا خاہتی ہو نو اس نے کہا ت ھا کہ‬
‫اسے تھی اس ر س تے کو قاتم رکھ تے میں کونی دلحستی پہیں۔۔۔۔‬

‫ساند اس کے دماغ میں کچھ اور خل رہا تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 651‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اس لتے اس نے ا یتے آپ کو اس ر س تے کے نوجھ سے آزاد کروا لنا۔۔۔درمکبون نے‬
‫کہا۔۔۔۔‬

‫غروج کا سر نو سابیں سابیں کرنے لگا درمکبون کی نات شن کر۔۔۔۔‬


‫کنا تچین میں ینانے گتے ر ستے کا نہ اتچام ہونا لکھا تھا۔۔۔۔‬
‫اسے ایتی نے وفعتی یر رونا آنا۔۔۔۔‬
‫مگر اس نے جود کو مصبوط ینانے ہونے۔۔۔‬

‫ف نصلہ لنا اور ان بییرز یر ساین کر دنے۔۔۔۔جب اسے ہی اس کی کونی یرواہ پہیں‬
‫نو وہ کب نک اکنلی اس ر س تے کے نوجھ نلے دنی رہتی اور شسک شسک کر زندگی‬
‫گزارنی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 652‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫‪،‬اس کی غمر تچین اور ساتھ سال کے درمنان تھی۔ساند‬
‫سفند رنگ کے کلف لگے اکڑے ہونے سوٹ میں سانوں یر خاگیردارانہ انداز میں‬
‫کالی سال ڈالے ۔۔۔‬

‫ناؤں میں کھیڑی پہتے‪،‬ایتی یڑی یڑی موتچھوں کو ناؤ د یتے ہونے ساہانہ خال خلتے‬
‫ہونے جونلی میں آنا۔۔۔۔۔‬
‫وہ دروازے یر کھڑے ہوا تھا۔۔۔‬

‫درمکبون ‪،‬غروج ‪،‬سعد ‪،‬قایزہ سب اس وفت وہاں موجود تھے۔‬

‫شہرنار جوہدری کو تھی مالزم ان کے کہتے یر کمرے سے ناہر لے کر آنا تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 653‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫خانے ک بوں اپہیں ا یتے دل کو کچھ ہونے ہونے محشوس ہو رہا تھا اس لتے وہ تھی‬
‫کچھ دیر کے لتے کمرے سے ناہر آنے تھے۔۔۔۔‬

‫سا متے موجود شحصنت کو دنکھ کر سب دنگ رہ گتے۔۔۔۔‬


‫سب کھلی آنکھوں سے نس اسے یر تظریں جمانے ہونے تھے۔۔۔۔‬

‫جپسے اپہیں ایتی آنکھوں یر تقین کرنا نا ممکن لگا۔۔۔۔‬


‫سوانے انک کہ۔۔۔۔جو تھی قایزہ ۔۔۔۔‬

‫وہ یرسوں پہلے ہی اس نات سے آ گاہ تھی کہ اس کے سوہر زندہ ہیں۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 654‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫یرسوں پہلے جب شہرنار اور دلور کے نانا شچاعت جوہدری نے گدی نسین شہرنار کو‬
‫ینانا۔۔۔۔یب سے ہی وہ شہرنار کو اس سنٹ سے ہنانے کے لتے نالینگ کرنے‬
‫لگا۔۔۔۔‬
‫اور انک رات اس نے قایزہ کے ساتھ مل کر م نصونہ ینانا کہ وہ ساتھ والے گاؤں‬
‫میں انک آدمی ہے جو اس کام میں ہماری مدد کرے گا۔۔۔‬

‫دلور جوہدری نے ایتی جھونی موت کا ڈرامہ رخانا اور م نظر سے عایب ہو گنا کسی‬
‫ا جھے وفت کے ای نظار میں۔۔۔۔۔‬
‫تعد میں اس آدمی نے دلور سے اس کام کی فبمت مانگی نو دلور نے اس کام ہی‬
‫تمام کر دنا۔۔۔۔اور وہ شحص تھا حنا کا ت ھانی۔۔۔۔ونی کا تھانی۔۔۔۔جس ونی نے‬
‫شہرنار جودھری کے دل یر راج کنا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 655‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اور اس کے حنال میں آج اجھا وفت آحکا تھا۔۔۔اشی لتے اس نے جونلی کا رخ کنا‬
‫اور سب کے سا متے آنے کا ف نصلہ لنا۔۔۔‬
‫قایزہ آگے یڑھ کر اس کے فریب آنی۔۔۔‬
‫اور مسکرا کر سالم کنا۔۔۔۔‬

‫آؤ تچوں ادھر ا یتے نانا سے پہیں ملو گے؟‬


‫اپہوں نے نلٹ کر سعد اور غروج سے کہا۔۔۔‬
‫جو اتھی نک ساک کی ک نف نت میں تھے۔۔۔۔‬

‫دلور جوہدری جود ہی خلتے ہونےان دونوں کے فریب آنے اور ان کے سر یر ہاتھ‬
‫رکھا۔۔۔۔‬
‫ان دونوں نے ا یتے نانا کی جونلی میں لگی ان کی تصاویر دنکھ رکھی تھی ۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 656‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫س‬
‫حیہیں آج نک وہ مرا ہوا چھتے آنے ت ھے آج وہ زندہ سالمت ان کے سا متے موجود‬
‫م‬
‫تھے۔۔۔۔‬

‫ان دونوں کو نو اس وفت کچھ سمچھ میں پہیں آرہا تھا کہ اپہیں کنا کرنا خا ہتے۔۔۔‬

‫ا یتے ناپ کے مل خانے یر جوش ہونا خا ہتے نا‬


‫ا یتے سالوں سے ان کے جھ تے ر ہتے یر ان کے سا متے نا آنے یر‪،‬ان کو ایتی سقفت‬
‫سے محروم رکھتے یر سکوہ کرنا خا ہتے۔۔۔۔‬

‫سعد خاموشی سے وہاں سے اتھا اور نے نایر چہرہ لتے جونلی سے ناہر تکل گنا۔۔۔۔‬
‫غروج جو پہلے ہی ا یتے نازہ نونے ر ستے کو لے کر یرنسان تھی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 657‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اتھ کر ا یتے نانا کے گلے لگی۔۔۔‬
‫اور زارو فظار رونے لگی۔۔۔ا یتے سالوں تعد ا یتے نانا کا لمس نانے ہی وہ یر سکون‬
‫ہونی۔۔۔۔‬
‫آنشوؤں کے ر ستے ا یتے درد کو پہانے لگی۔۔۔۔‬

‫دلور جوہدری نے اسے ا یتے ساتھ لگا کر ینار دنا۔۔۔۔‬


‫آنشوؤں میں سدت آنی نو میہ دھونے واش روم کی طرف یڑھ گتی۔۔۔‬

‫در مکبون تھی فق تگاہوں سے اسے دنکھ رہی تھی۔۔۔‬


‫کنا ہوا پہنا ۔۔۔۔۔ملو گی پہیں؟‬
‫دلور نے درمکبون کو دنکھتے ہونے کہا۔۔۔۔‬
‫وہ اتھ کر اس کے فریب آنی نو دلور نے اس کے سر یر ہاتھ رکھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 658‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫درمکبون خاموش رہی۔۔۔۔تھر خلتی ہونی ا یتے کمرے کی طرف یڑھ گتی۔۔۔‬

‫دلور معرور انداز میں خلتے ہونے شہرنار جوہدری کے ناس آنا۔۔۔‬
‫تھر اس کی وہنل جییر کے دونوں ساینڈ یر ا یتے دونوں ہاتھ رکھ کر تھوڑا جھکا۔۔۔۔‬

‫اور ان کے کان کے فریب سرگوشی تما آواز میں کہا۔۔۔‬


‫تم نو اس قانل ہو پہیں کہ اس گاؤں کے سرییچ کی گدی سمبھالو۔۔۔‬

‫اور تمہارے بیتے کو میں نے اس قانل جھوڑا پہیں۔۔۔۔‬


‫اس نے سنظانی مسکراہٹ چہرے یر لنے ہونے زور سے کہا۔۔۔۔۔‬
‫ہا۔۔ہا۔۔۔ہا۔۔۔وہ اوتجی آواز میں ہپستے لگا۔۔۔۔‬
‫اب نہ جونلی نہ گدی نہ خاگیر صرف میری۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 659‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫صرف دلور جوہدری کی۔۔۔۔‬

‫آپ مچھے نو تھول گتے۔۔۔۔۔قایزہ نے آگے آکر کہا۔۔۔‬


‫تمہیں کپسے تھول سکنا ہوں ۔میری ملکہ۔۔۔۔‬
‫تمہاری وجہ سے ہی نو سب ممکن ہوا ہے۔۔۔۔‬

‫میں پہاں کا نادساہ۔۔۔۔۔۔۔ اور تم ملکہ۔۔۔۔۔اس کےانداز میں معروریت کی‬


‫جھلک تھی۔۔۔۔‬
‫ت۔۔ت۔۔تم نے ۔۔۔۔ک ۔ک۔۔کنا کنا ہے میرے بیتے کے ساتھ ؟‬
‫شہرنار جودھری نے نوجھا۔۔۔۔۔‬

‫میں تمہارے کسی تھی سوال کا جواب د ینا صروری پہیں سمچھنا۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 660‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫کہاں مر گتے ہیں اس گھر کے مالزم ؟‬
‫دلور جوہدری نے اوتجی آواز میں کہا۔۔۔۔‬
‫مالزم کے آنے ہی نول۔۔۔۔‬

‫کان کھول کر سبو ۔۔۔۔اب سے اس جونلی میں صرف میرا خکم خلے گا۔۔۔۔‬
‫آنی نات سمچھ میں؟؟؟‬
‫مالزم نے مودب انداز میں اینات میں سر ہالنا۔۔۔‬
‫لے خاؤ اس نڈھے کو اندر۔۔۔۔۔‬
‫اور جیردار جو نہ آ یندہ مچھے ناہر تظر آنا۔۔۔۔‬
‫*****‬
‫نارسا ‪,‬صالح اور غمر تھی عالم کے نارے میں اظالع ملتے ہی ہسینال پہیچ خکے‬
‫تھے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 661‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫پ‬ ‫ہ‬ ‫پ‬


‫سوھتی نے ہسینال یچ کر عا م کے فون سے ا یں کال کر کہ ا تی مدد کے لتے‬
‫ی‬ ‫ہ‬ ‫ل‬
‫نالنا تھا۔۔۔۔‬

‫میری ایتی اماں سے ملتے کی جواہش کو نورا کرنے کی ایتی یڑی سزا ملے گی آپ‬
‫کو۔۔۔۔۔‬

‫نلیز ا یتے آپ کو مچھ سے دور کر کہ مچھے نہ سزا نا دیں۔۔۔۔‬


‫آپ کو تھنک ہونا ہی ہوگا میرے لتے۔۔۔۔‬
‫اس کچھ ہوش نا تھا کہ وہ ہاسینل کب پہیجے۔۔۔‬

‫اور عالم کو کب آیرنشن ت ھییر میں لے خانا گنا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 662‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫وہ آیرنشن ت ھییر کی خلتی ہونی لیٹ کو نک نک د نکھے خا رہی تھی۔۔۔‬


‫ہوش نو یب آنا جب انک یرس نے اس کے فریب آکر نوجھا۔۔۔۔‬
‫آپ بپسنٹ کی کنا لگتی ہیں ؟‬
‫میں ۔۔۔میں ان کی ی بوی ہوں۔۔۔‬

‫تھنک ہے نو تھر ان بییرز یر ساین کردیں ناکہ آیرنشن سروع کنا خا نے۔۔۔۔‬
‫سوھتی نے کا بیتے ہاتھوں سے اس یر ساین کتے۔۔۔۔‬
‫ظہر کی آواز آنی نو وہ یرس سے نولی۔۔۔‬
‫تماز کہاں یڑھ سکتے ہیں ؟‬
‫یرس نے اس کی رہبمانی کی۔۔۔۔‬
‫اس نے وضو کنا اور تماز ادا کی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 663‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫دعا کے لتے ہاتھ اتھانے۔نو گڑگڑا کر رونے لگی۔۔۔‬

‫للا ناک آپ نو دلوں کے خال جوب خا یتے ہیں۔آپ کی رجمت کے خزانوں میں‬
‫کونی کمی پہیں۔۔۔۔‬
‫میرے سوہر ضجت والی زندگی غظا فرمانے۔۔‬
‫میری غمر تھی اپہیں لگا دیں ۔۔۔‬
‫نہ سب میری وجہ سے ہوا۔۔۔۔‬

‫اگر اپہیں کچھ ہوا نو میں جود کو کبھی تھی معاف پہیں کر ناؤں گی۔۔۔۔‬
‫وہ شچدے میں خا کر پہہ دل سے دعا کرنے لگی اس کی زندگی کے لتے۔۔۔۔‬
‫خانے کیتی دیر وہ اشی خالت میں رہی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 664‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫کسی نے ییچھے سے آکر اس کے سانے یر ہاتھ رکھا۔۔۔‬
‫سوھتی نے ییچھے مڑ کر دنکھا نو نارسا تھی۔۔۔‬
‫سوھتی کسی ا یتے کا شہارا ملتے ہی انک نار تھر سے نونی۔۔۔۔‬
‫اور رونے لگی۔۔۔۔‬
‫کچھ پہیں ہوگا اپہیں۔۔۔تم ہمت رکھو۔۔۔۔‬

‫نارسا نے اس کے آنشو صاف کرنے ہونے اسے نسلی آمیز لہجے میں کہا۔۔۔‬

‫اس نے مڑ کر دنکھاغمر اور صالح تھی وہاں موجود تھے۔۔۔۔‬


‫کاقی ای نظار کے تعد آیرنشن تھییر کی لیٹ یند ہونی نو سوھتی نے جیتے سے ڈاکیرز کے‬
‫ناہر تکلتے کا ای نظار کرنے لگی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 665‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ڈاکیر ناہر آنے نو غمر اور صالح تھی ڈاکیر کے فریب آنے وہ تھی عالم کی خالت کو‬
‫لے کر یرنسان تھے۔۔۔‬
‫سب تھنک ہے نا ڈاکیر؟‬
‫غمر نے ہوجھا۔۔۔۔‬

‫سوھتی کا نو ہر غصو کان ین حکا تھا اس کے نارے میں سیتے کے لتے۔۔۔‬


‫اب وہ حظرے سے ناہر ہیں۔‬
‫یرنسانی والی کونی نات پہیں۔۔۔‬
‫دراصل گولی ان کے سیتے یر لگی تھی۔۔۔‬
‫ان کو کاقی تقصان پہیچ سکنا تھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 666‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نہ معحزے والی نات ہے کہ ان کے سیتے یر جو بینل کا جوتعونذ تھا۔۔۔گولی پہلے‬
‫اس یر لگی۔۔۔تھر اندر گتی۔۔۔‬
‫اگر گولی ڈاپیرنکٹ لگتی نو ان کے تچتے کے خانسز پہت کم تھے۔۔۔‬

‫گھاؤ زنادہ گہرا پہیں۔۔۔وہ خلد ہی ضجت ناب ہو خابیں گے۔۔۔‬


‫ڈاکیر نے ا یتے بپشہ ورانہ انداز میں اپہیں نسلی د یتے ہونے کہا۔۔۔۔‬
‫سوھتی نے ہاتھ اتھا کر کلمہء سکر ادا کنا۔۔۔۔‬

‫*****‬

‫ن‬
‫اس کے میہ یر آکسیچن ماسک لگا تھا آ یں ہ بوز یند یں۔۔۔۔‬
‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 667‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫سوھتی تماز سکرانہ ادا کرنے کے تعد اندر آنی نو ینا آواز کتے دنے قدموں سے خلتی‬
‫ہونی اس کے فریب آنی۔۔۔‬

‫اسے اس خالت میں دنکھتے ہونے خانے کپسی نے جیتی تھنلی تھی اس کے دل‬
‫میں۔۔۔‬

‫انسا اجساس جسے وہ کونی تھی نام د یتے سے قاصر تھی۔‬


‫نے اجینار ہی اس کے آنشو موی بوں کی لڑنوں کی مایند اس کی کاتچ شی آنکھوں سے‬
‫رواں ہونے۔۔۔۔۔‬

‫چ‬ ‫م ہ‬
‫عالم کے وجود یں ل ہونی۔۔۔اسے ا یتے ہاتھ یر کچھ گرنا ہوا محشوس ہوا۔۔۔‬
‫ل‬
‫ل‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی ن‬
‫اس نے دھیرے سے ا تی آ یں ھو یں۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 668‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اسے ا یتے ہاتھ یر سقاف مونی تظر آنے۔۔۔۔‬

‫آنکھوں میں آنشوؤں کی وجہ سے سب دھندل رہا تھا۔۔۔‬


‫ک‬‫ن‬
‫سوھتی نے ا یتے نلو سے آ یں رگڑ کر صاف یں۔۔۔۔‬
‫ک‬ ‫ھ‬

‫ن‬
‫عالم کو کھلی آنکھوں سے جود کو نکنا ہوا ناکر اس نے آ یں یند کر کے کون کا‬
‫س‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫سانس لنا۔۔۔۔۔‬

‫آپ تھنک ہیں؟ زنادہ درد نو پہیں ہو رہا۔۔۔؟‬


‫اس نے یرمی سے کہا۔۔۔۔‬

‫عالم خاموش رہا لنکن انک نار ایتی گھتی سناہ نلکوں کو جھ نکانا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 669‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫جو اس نات کی گواہی دے رہی تھی کہ وہ ا یتے تھنک ہونے کا اسارہ دے رہا‬
‫ہے۔۔۔‬

‫سوھتی کا دل کنا انک نار اس کی گھتی نلکوں کو جھو کر د نکھے۔۔۔۔‬


‫اس کا دل نکنارگی سے دھڑکا۔۔۔۔‬

‫مگر دل کی عچ نب وغریب جواہش کو ڈ یٹ کر سالنے ہونے نولی۔۔۔‬

‫آپ تھنک ہے نو تھر نول ک بوں پہیں رہے۔۔۔۔مچھے آپ کی آواز ستی‬


‫ہے۔۔۔۔اس نے انک ہاتھ کی نوروں سے آنشو صاف کرنے ہونے کہا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 670‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫میں نے کب کہا تھا کہ مچھے اماں سے ملوانے لبیں؟‬
‫آپ کو جود ہی خانے کنا سوجھی۔۔۔جو یبمار ہونے کے ناوجود تھی گاوں کے لتے‬
‫خل یڑے۔۔۔‬

‫میں نے کہا تھی تھا کہ پہاں وہ ظالم انسان رہنا ہے۔۔۔مگر آپ پہیں مانے۔۔۔۔‬
‫عالم نے ا یتے میہ سے ماسک انارا۔۔۔۔‬

‫میں کسی ڈرنا پہیں۔۔۔۔سوانے ا یتے رب کے۔۔۔‬

‫اس کے لہجے میں اب تھی درد کے ایرات تھے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 671‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫مچھے تقین تھا کہ اگر اعنان مچھے سا متے د نکھے گا نو مچھے کچھ پہیں کہے گا۔۔۔ک بونکہ‬
‫وہ تھانی ہے میرا۔۔۔عالم نے مان تھرے لہجے میں کہا‬

‫جو جود اجھا ہو اسے ناقی سب تھی ا جھے لگتے ہیں۔۔۔۔‬

‫آپ اگر جود ا جھے ہیں نو آپ کو کنا لگنا ہے ناقی سب تھی آپ کی طرح ا جھے ہیں؟‬

‫آپ نے نو اسے تھانی سمچھا مگر اس وجسی درندے نے آپ یر گولی‬


‫خالنی۔۔۔سوھتی نے ی نفر سے کہا۔۔۔۔‬

‫ہہم۔۔۔اس نے مچھ یر نے سک قایر کنا مگر میں نے پہیں کنا۔۔۔عالم نول۔۔۔‬


‫وہ بیبوں اندر آنے عالم کو ضچیح سالمت دنکھ کر ان تھی سانس تچال ہونے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 672‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫تھر کس نے کنا ہوگا؟؟؟؟؟‬

‫غمر نے اندر داخل ہونے نوجھا۔۔۔۔‬


‫ییہ پہیں۔۔۔۔عالم نے کہا۔۔۔‬
‫ماجول میں جھانی اقسردگی کو حبم کرنے کے لتے۔۔۔۔۔۔‬

‫اگر جون سر قایر کرنے نو انک ہی قایر ینا جو نکے اس کے دل یر لگنا اور وہ دوسرا‬
‫سانس لیتے کے قانل نا رہنا۔۔۔۔‬

‫ک بونکہ عالم سر قایر سوینگ میں انکسیرٹ ہیں ۔۔۔صالح نے کہا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 673‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ہم بیبوں کے اسناد تھی ہم نے تھی اپہیں سے یرفنکٹ نسانہ لگانا سنکھا‬
‫ہے۔۔۔نارسا نولی۔۔۔‬

‫مچھے تھی سنکھنا ہے۔۔۔سوھتی نے ان سب کی نابیں شن کر جوش سے کہا۔۔۔‬

‫سبوڈبپس سے سنکھ کر کنا کرنا ہے اب سارے کے سارے ماسڑ یر تمہارا جق ہے‬


‫ن‬ ‫س‬ ‫ُ‬
‫ا یتے ان سے کھنا۔۔۔نارسا نے‬

‫سوھتی کے کان کے فریب آنے ہی آہسیہ آواز میں سرارت سے کہا۔۔۔‬

‫سوھتی تظریں جھکا کر مسکرانے لگی۔۔۔‬


‫کچھ ناد آنے ہی سر اتھا کر دنکھا اور نولی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 674‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫آپ سب کنا کام کرنے ہیں؟‬

‫جو آپ کو نہ سب سنکھنا یڑ گنا؟‬

‫کہیں آپ لوگ کونی جور ‪،‬ڈک نت نا دہست گرد نو پہیں۔۔۔‬


‫پہیں۔۔۔صالح۔۔۔۔اس سے پہلے کہ صالح اسے کچھ ینانا۔۔۔‬
‫عالم نے اسے گھور کر دنکھا۔۔۔‬

‫سوھتی نے عالم کو گھورنے ہونے دنکھ لنا۔۔۔۔‬

‫ینابیں نا تھانی۔۔۔اس نے صالح کو دنکھ کر اصرار کنا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 675‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫صالح تم اور نارسا اس کے ساتھ خاؤ اور اسے اس کی اماں اور تھانی سے ملوا‬
‫لؤ۔۔۔۔‬

‫عالم نے نات ندل کر کہا۔۔۔۔‬

‫اتھی میں تمہارے ساتھ خاپہیں سکنا۔۔۔ورنہ صرور خانا۔۔۔۔‬


‫عالم کا فون رنگ کرنے لگا۔۔۔۔‬

‫غمر نے آگے یڑھ کر اس کا فون اتھا کر اس کے کان سے لگانا۔۔۔۔‬

‫ع‬
‫!اسالم و لنکم‬
‫دوسری طرف سے سالمتی کے تعد خانے کنا کہا گنا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 676‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫عالم نے اس کے جواب میں کہا۔۔۔‬

‫! نس ح ن ف‬
‫پ‬
‫کل سام نک میں یچ خاؤں گا۔۔۔۔‬
‫ہ‬

‫فون آف ہوا نو عالم نے صالح غمر اور نارسا کو آنکھوں میں ہی کونی اسارہ دنا۔۔۔‬

‫سوھتی کو اس کے حفیہ اسارے کی کچھ سمچھ نا آنی۔۔۔۔‬


‫تم لوگ خاؤ اور خلدی آنا۔۔۔آج رات ہی ہمیں وانس خانا ہے۔۔۔غمر تم ہاسینل‬
‫سے میری جھتی کی نات کرو۔۔۔‬

‫مگر آپ اس خالت میں کپسے سفر کریں گے۔؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 677‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫سوھتی نے نشونش تھرے لہجے میں کہا۔۔۔‬

‫ن‬
‫میں تھنک ہوں۔۔۔تم خاؤ مل آؤ ۔۔۔نہ کہہ کر اس نے آ یں موند یں۔۔۔‬
‫ل‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫سوھتی آہسنگی سے قدم اتھانی ہونی ان دونوں کے ساتھ ساتھ خلتے لگی۔۔۔‬

‫عالم کو اکنال جھوڑ کر خانے کا تھی دل پہیں تھا ۔۔۔مگر ایتی اماں اور تھانی سے ملتے‬
‫کا دل تھی تھا۔۔۔اس وفت وہ عچ نب کسمکش میں گرفنار تھی۔۔۔‬
‫*****‬
‫سعد عالم سے ملتے اسے دنکھتے ہسینال آنا۔۔۔‬
‫اس وفت وہ اکنال ہی روم میں موجود تھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 678‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫کپسے ہیں آپ ؟سعد نے اس کے فریب آنے ہی نوجھا۔۔۔‬

‫میں تھنک ہوں۔۔۔تمہیں کپسے ییہ خال میں پہاں ہوں؟ عالم نے سوال کنا۔۔۔۔‬

‫میں اور غروج ہی آپ کو زجمی خالت میں پہاں لے کر آنے تھے۔۔۔۔‬


‫جونلی میں ییہ ہے سب کو ؟‬
‫پہیں میں نے کسی کو پہیں ینانا۔۔۔‬

‫اجھا کنا۔۔۔اب ینانا تھی مت خاص کر نانا کو۔۔۔ان کی پہلے ہی طی نعت تھنک‬
‫پہیں رہتی مزند یرنسان ہو خابیں گے۔۔۔‬
‫عالم نے قکر سے کہا۔۔۔‬
‫اعنان کپسا ہے؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 679‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫خاہے اس نے اس کے ساتھ جو تھی کنا ہو۔۔۔وہ خاہ کر تھی اس کے لتے ا یتے‬


‫دل میں تفرت پہیں نال سکنا تھا۔۔۔۔‬
‫ییہ پہیں۔۔۔میں نےصیح سے اپہیں پہیں دنکھا۔۔۔‬
‫اسے تھی ُنلٹ لگی تھی۔عالم نے ینانا۔۔۔‬

‫تھر کہاں گتے وہ؟‬

‫سعد نے جیرانی سے کہا۔۔۔۔‬

‫کل نک دنکھو کچھ ییہ خلنا ہے اس کا نو تھنک ہے ورنہ نولپس میں رنورٹ درج کروا‬
‫د ینا۔۔۔۔عالم نے کہا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 680‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫میرے بییرز سنارٹ ہو رہے ہیں مچھے صیح ہی پہاں سے تکلنا ہے۔۔۔سعد نے‬
‫کہا۔۔۔۔‬

‫میں کسی سے کہہ دوں گا۔۔۔۔اعنان ت ھانی کو ڈھونڈنے کا۔۔۔۔‬


‫انک نات کہوں۔۔۔سعد نول۔۔۔‬
‫عالم اشی کی طرف دنکھ رہا تھا۔۔۔‬

‫اعنان تھانی ایتی خدوں سے تچاوز کر خکے ہیں میں نے ان کو کتی نار مچنلف لڑک بوں‬
‫کے ساتھ۔۔۔۔‬
‫آپ سمچھ رہے ہیں نا میں کنا کہنا خاہنا ہوں۔۔۔‬
‫ہہم۔۔۔اس نے آہسنگی سے کہا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 681‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫! سعد‬
‫میں کاقی مصروف رہوں گا۔۔۔مچھے تمہاری ف بور خا ہتے۔۔۔عالم نے کہا۔۔۔‬
‫ینانے کنا نات ہے؟‬
‫ک‬ ‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬
‫تم میرے ھے سےنانا کا دھنان ر ھنا۔۔۔‬

‫پ‬
‫کونی تھی نات ہو مچھے کال کر د ینا۔۔۔میں فورا یچ خاؤں گا۔۔۔۔‬
‫ہ‬

‫آپ قکر نا کریں جود کا دھنان رک ھیں۔بییرز کے تعد جب نک میری خاب پہیں لگتی‬
‫میں جونلی میں ہی رہوں گا۔۔۔آپ کو فون یر ینانا رہوں گا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 682‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫سعد نے عالم کے ہاتھ جس یر ڈرپ کی سونی سفند ی نپ سے لگی ہونی تھی اس یر‬
‫ہاتھ رکھ کر اسے نسلی دی۔۔۔۔‬
‫غمر ڈشچارج سلپ ی بوا لنا تھا۔۔۔‬
‫کام ہو گنا۔۔۔اس نے اندر آنے ہی کہا۔۔۔‬

‫سا متے کسی اتچان لڑکے کو دنکھ کر پہچا یتے کی کوشش کی۔۔۔‬
‫عالم کی طرف دنکھا جو اس کی تظروں کا ارتکاز محشوس کر حکا تھا۔۔۔‬
‫نہ میرا تھانی ہے ۔۔۔چچا زاد تھانی۔۔۔۔سعد‬

‫عالم نے غمر سے اس کا تعارف کروانا۔۔۔‬


‫ع‬
‫! اسالم و لنکم‬
‫غمر نے ہاتھ آگے یڑھانا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 683‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ع‬
‫و لنکم السالم !سعد نے نہ کہتے ہی اس سے ہاتھ مالنا۔۔۔‬
‫‪Nice to meet you.‬‬
‫غمر نے کہا‬
‫‪Same here....‬‬
‫سعد نول۔۔۔‬

‫حند ادھر ادھر کی نانوں کے تعد سعد نے وانسی کی راہ لی۔۔۔۔۔۔۔‬


‫*****‬
‫جونلی کے ب سے عال سان ُ‬
‫اوریرآسانش کمرے میں موجود وہی دو تقوس جو کبھی‬ ‫پ‬ ‫س‬
‫ہ بولوں کی طرح ملتے تھے۔آج اس جونلی یر خاکم کی طرح قاتض تھے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 684‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫دلور جوہدری سال انار کر انک طرف رکھتے ہونے نسیر یر یبم دراز ہونے نو قایزہ تھی‬
‫ب‬ ‫ی‬‫ب‬
‫آکر اس کے فریب ھی۔۔۔‬
‫پہت سال خدانی کا طوق گلے میں ڈالے گھو متے رہے۔۔۔‬
‫آج خا کر میزل ملی۔۔۔‬

‫قایزہ نے دلور جوہدری سے کہا۔۔۔‬

‫دلور نے اس کے سانے کے گرد نازو ڈالی اور جود سے فریب کنا۔۔۔‬


‫اب ہم ہمپشہ ساتھ رہیں گے۔۔۔‬

‫نہ سب کچھ ہمارا اور ہمارے تچوں کا ہے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 685‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اور جن کاعذات یر اعنان کے دسیحط خا ہتے وہ تھی حند دنوں میں ا یتے نام کروا لوں‬
‫گا۔۔۔۔‬

‫تھر شہرنار اور اعنان کے نام تھی جو زمیپیں ہیں وہ تھی ا یتے نام کروا لوں گا۔۔۔۔‬

‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ن‬


‫اعنان کہاں ہے؟قایزہ نے ان کی طرف د تے ہونے نوجھا۔۔۔‬
‫میرے ف نصے میں ہے۔۔۔‬

‫پہلے تھی اس یر گولی خال کر اس کا ییہ صاف کرنے کی کوشش کی مگر اس خرام جور‬
‫کی قسمت اجھی تھی جوتچ گنا۔۔۔۔‬

‫اجھا کنا جو اس کے ساتھ میری بیتی کا رسیہ حبم کر دنا میں تھی پہی خاہنا تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 686‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اس کی ساری خرک بوں یر تظر تھی میری وہ میری بیتی کے قانل پہیں۔۔۔‬

‫اپہوں نے زہر حند لہجے میں کہا۔۔۔۔‬


‫اس نار میں نے اس یر اس طرح قایر کناکہ نس زجمی ہو۔۔۔اسے مار د ینا نو بییرز یر‬
‫ساین کون کرنا؟‬
‫وہ اسیہزانہ انداز میں مسکرانے۔۔۔۔‬
‫*****‬
‫وہ انک نونا تھونا سا یرانی طرز کا گھر تھا۔۔۔‬
‫چہاں روستی نا ہونے کے یرایر تھی۔‬

‫ہر طرف یرانی جیزیں نکھری ہونی۔۔۔متی اور گرد سے انی یڑی ت ھیں۔۔۔‬
‫اس نے ا یتے خاروں طرف تظریں دوڑابیں۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 687‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اس کے زجم یر ساند بینڈتج کروا دی گتی تھی۔۔۔‬


‫مگر درد اتھی تھی محشوس ہو رہا تھا۔۔۔‬

‫اس نے اتھتے کی کوشش کی مگر جسم میں تھنلے درد کی وجہ سے اتھ تے سے قاصر‬
‫رہا۔۔۔۔‬

‫تھوڑی دیر تعد دروازے یر کھ نکا ہوا نو اس نے اشی طرف دنکھا۔۔۔‬

‫حند آدمی اندر آنے ہاتھوں میں کچھ بییرز تھے۔۔۔۔‬


‫سابیں کا خکم ہے ان یر ساین کر دے۔۔۔انک آدمی نے اعنان کے آگے بییرز‬
‫کتے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 688‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫نہ کس جیز کے بییرز ہیں؟‬

‫اور تم لوگ کون ہو؟‬


‫مچھے پہاں کون لنا؟‬
‫ک بوں مچھے فند کر رکھا ہے؟‬
‫تم مچھے خا یتے پہیں۔۔۔۔کون ہوں میں۔۔۔‬

‫اس آدمی نے اس کے زجم یر گن سے دناؤ ڈال۔۔۔‬

‫پیرے سوالوں کے جواب د یتے کے نایند پہیں ہیں ہم ۔۔۔۔‬


‫خل خلدی ساین کر ان یر۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 689‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫میں کبھی تھی پہیں کروں گا‪،‬خاہے جو مرضی کر لو۔۔۔۔وہ زور سے خالنا۔۔۔‬

‫زجمی ہونے کے ناوجود تھی اس کی اکڑ سالمت تھی۔۔۔۔‬


‫نہ ا نسے پہیں مانے گا سابیں کا خکم تھا نہ ا نسے پہیں مانا نو اس کے ساتھ دوسرا‬
‫خرنہ آزمانا خانے۔۔۔اس شحص نے دوسرے کو دنکھ کر کہا۔۔۔۔‬
‫*****‬

‫رات کے سانے خاروں طرف تھنل خکے تھے۔۔۔‬

‫وہ صالح نے سوھتی کے ینانے گتے انڈرنس کے مظانق گاڑی اس کے گھر سے‬
‫تھوڑی دور روک دی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 690‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫دو نولپس اہلکار ناہر بیبھے اونگھ رہے ت ھے۔۔۔‬

‫ہمیں ینا ان کی تظروں میں آنے۔۔۔گھر میں داخل ہونا ہے صالح نے نارسا سے‬
‫کہا۔۔۔‬

‫ک بوں ڈرنے ہو ان سے۔۔۔؟‬

‫صالح نے ایرو احکا کر سوالیہ انداز میں دنکھا۔۔۔‬

‫تمہیں انسا لگنا ہے کیپین صالح ا نسے للو ییچو سے ڈرے گا؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 691‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ا نسے ہزاروں کیپین صالح کی انک ہاتھ کی مار ہے۔۔۔‬

‫تم ا جھے سے وافف ہو اس نات سے۔۔۔۔‬

‫لنکن جو کام خاموشی سے ہو خانے وہی پہیر ہے۔۔۔۔جوش سے پہیں ہوش سے"‬
‫کام لینا خا ہتے"۔۔۔۔‬

‫مچ‬ ‫ت پ س‬
‫تھنک ہے جپسا م ہیر ھو۔۔‬

‫نارسا نے ہار ما یتے ہونے اسے کہا۔۔۔‬

‫گھر کی دنوار جھونی شی ہے تم اندر کودو ہوں تھر سوھتی آخر میں میں آنا ہوں۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 692‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫نارسا نے انک ہی جست میں اندر جھالنگ لگانی۔۔۔‬


‫اب سوھتی کی ناری تھی۔۔۔‬

‫اب آپ تھی اشی طرح اندر خابیں۔۔صالح نے سوھتی کو اجیراما مچاظب کتے‬
‫ہونے کہا آخر کار وہ اس کے ناس کی ی بوی کی جی نت رکھتی تھی ۔۔۔‬

‫مچھ سے ا نسے پہیں ہو گا۔۔۔سوھتی نے کہا۔۔۔‬

‫میں آپ کو اویر اتھانا ہوں آپ اندر خلی خابیں۔۔۔‬


‫پہیں مچھے ا نسے پہیں خانا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 693‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫س‬ ‫ج‬
‫صالح اس کی ھچھک مچھ گنا۔۔۔‬
‫میں آپ کو ایتی پہن کی طرح سمچھنا ہوں آپ کی نات کا اجیرام کرنا ہوں اس نے‬
‫ہلکی شی آواز میں کہا۔۔۔‬

‫میں اندر خانا کر دروازہ کھولنا ہوں تھر آپ خاموشی سے ینا آواز کتے اندر آخانے گا ان‬
‫دونوں آدم بوں کو ییہ پہیں خلنا خا ہتے۔۔۔‬

‫سوھتی نے اس کی نات شن کر اینات میں سر ہالنا۔۔۔‬


‫صالح اندر کودا ۔۔۔‬

‫لو تم آ گتے۔۔۔سوھتی کدھر ہے ؟‬


‫نارسا نے صالح کو سرگوشی تما آواز میں کہا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 694‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫صالح نے اس کے ل بوں یر اتگلی رکھ کر اسے نو لتے سے روکا۔۔۔۔‬

‫نارسا نے اس کی اتگلی یر دای بوں سے کانا۔۔۔‬

‫ششس۔۔۔۔۔صالح نے فورا ایتی اتگلی ہنانی۔۔۔‬

‫نہ کونی وفت ہے رومپپس کا؟‬


‫نارسا نلمالنی۔۔۔‬

‫نہ تمہیں رومپپس لگنا ہے؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 695‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ناگل جپ ر ہتے کو کہہ رہا تھا۔۔۔‬

‫ک ح‬
‫نہ کہتے ہی وہ غصے سے دروازے کی طرف گنا اور تعیر آواز تے تی ہنانی۔۔۔‬
‫چ‬‫ی‬

‫سوھتی اندر آنی۔۔۔۔نو صالح نے تھر سے دروازہ یند کر دنا۔۔۔۔‬

‫انسا کرو تم اندر خا کر ایتی اماں اور تھانی سے مل آؤ ہم پہیں دھنان رکھتے‬
‫ہیں۔۔۔خلدی آنا۔۔۔نارسا نے کہا۔۔۔۔‬
‫سوھتی اندر یڑھ گتی۔۔۔۔‬

‫اب وہ دونوں اکنلے ناہر ضچن میں موجود تھے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 696‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫وہاں انک خارنانی تظر آنی نو نارسا خا کر اس یر لیتی۔۔۔‬

‫نونہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔تھک گتی میں نوآج ۔۔۔۔‬

‫صالح تھی آکر اس کے ساتھ لینا۔۔۔‬

‫اے۔۔۔تم کس جوشی میں تھنل رہے ہو؟‬

‫کھا پہیں رہا تمہیں ساتھ ہی لینا ہوں اس نے میہ تھال کر کہا۔۔۔‬

‫نارسا نے مسکرا کر اسے دنکھا۔۔۔۔‬


‫اور اینا سر اتھانا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 697‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫صالح نے اس کے سر کے ییجے ایتی نازو تھنالنی۔۔۔‬


‫وہ دونوں خاموشی سے آسمان کو نکتے لگے۔۔۔‬

‫کھلے آسمان کے ییجے ل نٹ کر ناروں تھرا آسمان کا تظارہ کرنا کینا جوتصورت لگنا ہے‬
‫نا۔۔۔؟‬

‫نارسا نے کھونے ہونے لہجے میں کہا۔۔۔‬

‫ہہم۔۔۔تظارہ نو پہت اجھا ہے۔۔۔صالح نے ایتی تظریں اس کے چہرے یر‬


‫جمابیں۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 698‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫صالح ادھر دھنان دو۔۔۔۔نارسا نے صالح کو تھوڑی سے نکڑ کر اس کا چہرہ سندھا‬
‫کنا۔۔۔‬

‫تم ایتی نسند کا تظارہ کرو مچھے ایتی نسند کا کرنے دو۔۔۔۔صالح نے سرارت سے‬
‫کہا۔۔۔۔‬

‫صالح نا کرو نا۔۔۔اس نے گ ھیرا کر کہا۔۔۔‬

‫کچھ کرنے ہی کہاں د یتی ہو نار۔۔۔۔‬

‫اب نس پہت ہو گنا ۔۔۔پہاں سے خانے ہی رحصتی ہو گی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 699‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫تمہیں خلدی کس نات کی ہے؟‬
‫نارسا نے جیرانی سے کہا۔۔۔‬

‫انک سال سے تھی اویر ہو گنا ہے ہمارے تکاح کو اتھی نہ خلدی ہے۔۔۔۔‬

‫خاند کی روستی میں نارسا کا چہرہ اور تھی شحر کن لگ رہا تھا۔۔۔‬
‫صالح نے اس کے گال یر ا یتے لب ر کھے۔۔۔‬

‫صالح میں تمہارا میہ نوڑ دوں گی۔۔۔اس نے غصے میں تھنانے ہونے کہا۔۔۔‬

‫تمہیں نوڑنے تھوڑنے کے عالوہ تھی کچھ آنا ہے نا پہیں۔۔۔؟‬


‫صالح نے اس یر جوٹ کی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 700‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫و نسے نو دوسروں کو رومپپس کرنے دنکھ کر آہیں تھرنی ہو میں کروں نو تھاگتی‬
‫ہو‪....‬صالح نے خل کر کہا۔۔۔۔‬

‫نارسا اس کی نات یر مسکرا کر رہ گتی۔۔۔۔‬

‫سوھتی اندر داخل ہونی نو علی اور اس کی اماں زاہدہ دونوں انک ہی خارنانی یر لیتے‬
‫ہونے تھے۔۔۔علی سو رہا تھا حنکہ وہ کھلی آنکھوں سے ج ھت کو نکتے ہونے تچانے‬
‫کن سوجوں میں گم ت ھیں۔۔۔‬

‫اماں۔۔۔۔۔سوھتی نے اپہیں آواز دی۔۔۔‬


‫وہ جو اشی کے نارے میں سوچ رہی تھیں۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 701‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اسے اخانک سا متے دنکھ کر ایتی آنکھوں یر تقین نا ہوا۔۔۔۔‬

‫اپہیں لگا نہ ان کا وہم ہے۔۔۔انسا کپسے ہو سکنا ہے۔۔۔۔۔‬

‫سوھتی تھاگتی ہونی ان کے فریب آنی اور ان کے گلے لگی۔۔۔۔‬


‫میری یناری اماں۔۔۔‬

‫اپہیں جب لگا کہ نہ جواب پہیں حف نفت ہے نو اپہوں نے تھی ا یتے غرصے تعد‬
‫م ت‬
‫ملی بیتی کو کسی فبمتی مناع کی طرح جود یں یچ لنا۔۔۔‬
‫ی‬‫ھ‬

‫دونوں انک دوسرے کے گلے لگی آنشو پہارہی تھیں۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 702‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ی ن‬
‫ان کی آواز یر علی نے تھی رگڑ رگڑ کر ا تی آ یں ھو یں۔۔۔‬
‫ل‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫آنی۔۔۔۔‬

‫وہ تھی نہ کہتے ہونے یر جوش انداز میں اس کے ساتھ لینا۔۔۔۔‬

‫آپ دونوں کپسے ہیں ؟‬

‫ک‬‫ن‬
‫اماں زاہدہ نے ایتی آ ھیں صاف کیں ت ھر سو تی کے آنشو ا یتے جھرنوں زدہ ہاتھوں‬
‫ھ‬
‫سے صاف کتے۔۔۔۔‬

‫اشی تھنک آں۔۔۔نو سنا میری د ھتے۔۔۔نو تھنک ایں؟‬


‫اماں بیبوں معحزناں نے تقین اے؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 703‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اس کی اماں نے جیران تظروں سے اسے دنکھا کہ وہ کنا ینانا خاہ رہی ہے۔۔۔۔‬

‫میرے نال وی معحزہ ہونا۔۔۔۔‬

‫ساڈے خدا نوپہہ ساڈی کیہڑی گل نسند آنی کہ او ہتے میبوں اوس چہبم وجوں کڈھ‬
‫دنا۔۔۔‬

‫اک فرسیہ صفت انسان پہوپہہ اس دینا وچ میری مدد لتی تھیچنا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 704‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ہمارے یروردگار کو ہماری کونسی نات نسند آنی کہ اس نے مچھے اس چہبم سے(‬
‫تکال دنا اور انک فرسیہ صفت انسان اپہوں نے اس دینا میں میری مدد کے لتے‬
‫)تھیچا‬

‫اماں میرا تکاح ہو گنا اے۔ہہن میری غزت محقوظ اے۔‬


‫ان کی آنکھوں میں نسکر کے آنشو تھے۔۔۔۔‬

‫سوھتی نے جونلی میں جو تھی اس یر بینا اور تھر عالم سے سادی نک کی ساری روداد‬
‫اپہیں سنانی۔۔۔۔‬

‫عالم کے نارے میں سیتے ہی ان کے دل میں سکون ایرا۔۔۔۔‬


‫ا یتے مچازی خدا دا دھنان رکھیں۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 705‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اماں ہن میں خلتی آں زندگی رہی نے فیر مالں گے۔۔۔سوھتی نے وہاں سے اتھتے‬
‫ہونے کہا۔۔۔‬

‫اس کی اماں نے خانے وفت اسے ڈھیروں ڈھیر دعاؤں سے نوازا۔۔۔‬

‫تھر وہ علی اور اماں دونوں سے مل کر ناہر آنی۔۔۔صالح اور نارس ناہر کھڑے اشی‬
‫کے ای نظار میں تھے۔۔۔‬

‫ح‬
‫نارسا نے یچتی کھول کر انک آنکھ سے ناہر دنکھا۔۔۔وہ دونوں سناہی اتھی تھی جواب‬
‫خرگوش کے مزے لوٹ رہے تھے۔۔۔‬
‫وہ بیبوں دنے قدموں وہاں سے ناہر تکل گتے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 706‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫*****‬

‫ی‬ ‫ک‬ ‫ن‬


‫سفند سرٹ یراؤن بی نٹ پہتے‪،‬سرخ آ یں اور ہرے یر ھر لے یرف پسے‬
‫ج‬ ‫ن‬ ‫ب‬ ‫چ‬ ‫ھ‬
‫نایرات لتے وہ فون یر کسی سے نات کرنا ہواتھری سییر ضوفے یر دراز ہوا۔۔۔۔‬

‫نور نے نوں ہی تگاہ دوڑانی نو سا متے وہ تظر آنا۔۔‬


‫دل کی لے ندلی تھی ۔۔‬
‫نو ناآلخر وہ آگنا تھا۔۔‬

‫مگر اسکے چہرے کے نایرات سے اسے ہی نت شی محشوس ہونی ۔۔۔‬


‫تم وانس خا رہے ہو اس نے ناآلخر ہمت کر کہ نوجھ ہی لنا۔۔۔‬
‫ہاں۔دھبمی آواز میں جواب دنا‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 707‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫آخر وہ ساہانہ خال خلنا ہوا اسکے سا متے آہی گنا ۔۔۔‬

‫آج جیر ہے جو مچھ ناجیز کو مچاظب کرنے کی کرم نوازناں فرامانی خا رہیں ہیں؟‬

‫۔اس نے ایتی نات سے اسےسلگھانا ۔۔‬

‫وہ ا یتے قدم اتھانا ہوا اس کے فریب آنا‬

‫وہ انک لمجے کے لتے اسکے فریب آنےیر ہچکچانی تھی ۔‬

‫ب‬
‫وہ خاکر وانس نسیر یر یبھی۔۔۔تھر اسے دنکھا جو سگریٹ تکال رہا تھا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 708‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫ساتھ میں ہی اس یر تھی غصنلی تظریں جمانے تھا ۔۔‬

‫ت‬ ‫س‬ ‫ن‬


‫وہ اسکی تظروں سے اسکے موڈ کی جی کا اندازہ کر تی ھی ۔۔‬
‫ک‬ ‫ل‬

‫آج ایتی جوتصورت لگ رہی تھی۔۔۔اس کے آنے یر جوب ینار ہونی۔۔۔۔ ان سوخ‬
‫رنگوں میں ۔۔تھر اسکی یناری سب سونے یر شہاگہ تھا۔۔‬
‫مگر وہ نو اس یر تھنک سے تظر تھی ڈا لتے کا جواہاں پہیں تھا۔۔۔‬

‫وہ نس اسکے ہاتھ کی موومپپس سے لے کر اسکی انک انک ادا مالحطہ کر رہا تھا مگر‬
‫عجب غصیناک تظریں تھیں ۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 709‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اس سے پہلے کہ وہ سنگریٹ کو سلگھانا وہ نولی‬
‫تم نو پہیں بیتے تھے ۔۔۔‬
‫ا یتے کام سے کام رکھو ۔۔پہلے نو میں اور تھی پہت کچھ کرنا تھا مگر اب پہیں۔۔۔‬
‫اب میں سب کو ان کے خال یر جھوڑنے کا عہد کر لنا۔۔۔‬
‫مچھے ایتی علطی کا اجساس ہو گنا ہے۔۔۔‬
‫میں جود کو کسی یر تھو ینا پہیں خاہنا کسی یر خان نوجھ کر مسلط پہیں ہونا خاہنا۔۔۔‬
‫خاہ رہا ہوں تم ح بو ایتی مرضی سے۔۔۔‬
‫اینا اکنانا اور شجت انداز ۔۔۔‬
‫نور کو نو اسکے اس انداز کی عادت نہ تھی ۔۔۔‬
‫۔۔۔وہ نو ہمپشہ اس کے آگے ییچھے گھومنا تھا۔۔۔‬

‫وہ ضوقہ یر آدھا دراز لپیر سے سگریٹ کو خالنےلگا تھا ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 710‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫وہ خلتی ہونی اس کے فریب آنی اور اس کے ہاتھ سے سنگریٹ لے کر دور‬


‫تھی نکا۔۔۔۔‬

‫ج‬
‫وہ ھچھکتی ا یتے یپیں دلیری کا غظبم السان مظاہرہ کرنی تھر اس کے سیتے یر سر‬
‫تکا گتی۔۔۔‬

‫دماغ کہنا تھا کہ نل میں اسے جھنک دے مگر نہ دل۔۔۔‬

‫سارا مسنلہ ہی نو اس کمیجت دل کا ہی تھا ۔۔‬

‫سعد کو سدند جوسگوار جیرت کا جھ نکا لگا مگر وہ خاموش رہا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 711‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫سوری ۔۔‬
‫اسکے سیتے یر اتگلی تھیرنی دھبمے لہجے میں مبمنانی تھی ۔۔۔‬

‫معاف کر دیں نہ مچھے۔۔۔۔‬


‫نلیز ناں۔۔‬
‫اسے خاموش دنکھ کر تھر سے الیچا آنی ۔۔‬

‫قار واٹ؟؟؟۔۔‬
‫وہی تھبھرانا لہحہ ۔۔۔‬
‫سب جیزوں کے لتے۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 712‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫مق س‬
‫وہ نولی نو ییہ پہیں سعد کو کنا ہوا کہ اس کی تظروں کے ہوم کو ھ تے ہونے ا لے‬
‫گ‬ ‫چ‬‫م‬
‫القاظ اسکے ل بوں یر ہی روک د یتے۔۔۔۔‬
‫کچھ لمچوں تعد اسے آزاد کرنے ہی نول۔۔۔‬
‫پہت ظالم ہو تم۔۔۔۔ا یتے دن دوری کی سزا دی۔۔۔۔‬

‫نور کو نو نلکیں اتھانا تھی مشکل لگ رہا تھا۔۔۔‬

‫وہ گھڑی یر وفت دنکھنا اتھا۔۔۔‬


‫اسے یرمی سے ا یتے ساتھ لگانا۔۔۔‬

‫میرا ای نظار کرنا۔۔۔۔کرو گی نا؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 713‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نور نے تمشکل تظریں اتھا کر اسے دنکھا جس کی آنکھوں میں ہمپشہ ا یتے لتے خزنات‬
‫کا سمندر موخزن تظر آنا اور وہ اسے ہمپشہ تظر انداز کرنی آنی تھی۔۔۔‬

‫خانے کنا ہوا تھا کہ دل نار نار اس کی خایب ہمک نے لگا تھا۔۔۔‬

‫کنا اس نار اسے شجی مچنت ہو رہی تھی نو وہ پہلے کنا تھا؟‬
‫عالم کے لتے جو وہ محشوس کرنی تھی۔۔۔‬
‫ساند وہ عالم کی جوتصورنی سے منایر تھی نا ا یتے آ ینڈنل کی ایرنکشن تھی۔۔۔‬

‫مگر جو اب ہو رہا تھا وہ دل کو پہت تھال لگتے لگا تھا۔۔۔۔‬


‫تم نے ینانا پہیں کرو گی نا ؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 714‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نور انک نار تھر سے اس کے ساتھ لگی۔۔۔‬

‫اس کے خانے سے پہلے انک تھر وہ اسے محشوس کرنا خاہتی تھی۔۔۔اشی جوسبو‬
‫اشی لمس کو۔۔۔۔‬

‫سعد نو نور کے رو یتے کو لے کر جوشی سے کسی دوسری دینا کےسفر میں تھا‬
‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫مچھے سوپ ینانا پہیں آنا کنا کروں؟؟؟؟‬


‫سوھتی یرنسانی سے سوحتی ہونی اکنلی کچن میں کھڑی یڑیڑا رہی تھی۔‬
‫کنا ہوا؟؟؟‬
‫نارسا جو کچن میں نانی بیتے کے لتے آنی تھی اسے یرنسان دنکھا نو نوجھ لنا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 715‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫وہ ڈاکیر نے کہا تھا اپہیں سوپ نا لنکوڈ د ینا ہے۔۔۔اب میں سوپ کپسے یناؤں وہ‬
‫نو میں نے کبھی ینانا ہی پہیں۔۔۔۔‬
‫آپ میری مدد کر دیں۔۔۔۔‬
‫واہ !یڑا یندہ ُحنا ہے ۔۔۔۔کھانا ینانے میں ہنلپ کے لتے۔۔۔اس نے قہقہہ‬
‫لگانے ہونے کہا۔۔۔‬
‫مچھے نو جود خانے ینانا پہیں آنی تم سوپ کا نوجھ رہی ہو۔۔۔‬
‫م‬ ‫م‬ ‫مم‬
‫ا م۔۔۔۔اس نے سوخا۔۔۔‬
‫آ ینڈنا۔۔۔اس نے فون یر نو ی بوب یر سوپ کی رنسیتی نالش کی تھر مونانل اس کے‬
‫سا متے رکھ دنا ۔۔۔۔‬
‫وہ سوپ ینا کر کمرے میں آنی عالم نسیر یر دراز تھا۔۔۔‬
‫سوھتی نے اندر آکر ساینڈ بینل یر سوپ کا ناؤل رکھا۔۔۔‬
‫تھر اس کی کمر کے ییچھے نکیہ تھنک کنا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 716‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫سوپ کے ناؤل میں سے جمچ تھر کر اس کی طرف یڑھانا۔۔۔۔‬
‫عالم حند لمجے خاموشی سے اسے دنکھنا رہا۔۔۔‬
‫سوھتی نے جب دنکھا کہ وہ ساند اس کے ہاتھ سے بینا پہیں خاہنانو اس نے ناؤل‬
‫انک طرف رکھ دنا۔۔۔۔‬
‫وہ خاموشی سے وانس ناہر خانے لگی۔۔۔۔‬
‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬
‫وانس آو۔۔۔عالم کی آواز شن کر ھے مڑی۔۔۔‬
‫دونارہ وانسی کے لتے قدم یڑھانے۔۔۔۔‬
‫عالم نے ناؤل اتھا کر اس کے ہاتھ میں نکڑانا۔۔۔‬
‫وہ عالم کی سیز گہری آنکھوں میں جھانک کر اس نات کا اندازہ کرنے لگی کہ اب وہ‬
‫آگے کنا خاہنا ہے؟‬
‫عالم نے دابیں ہاتھ سے اس کا ہاتھ تھام کر جمچ اتھانا تھر ا یتے میہ میں ڈال۔۔۔‬
‫سوھتی کے ل بوں یر گہری مسکراہٹ نکھری۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 717‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫میرے کیڑے تکال دو۔۔۔مچھے خانا ہے ۔۔۔عالم نے پہلی نار جود سے اسے اینا‬
‫کونی کام کہا تھا ورنہ وہ سوھتی کے جود سے اس کے کام کرنے یر خڑ خانا تھا۔۔۔‬
‫جی تھنک ہے۔۔۔‬
‫سوھتی نے انک اور جمچ تھر کر اس کے میہ کی طرف یڑھانا۔۔۔‬
‫اجھا ینا ہے۔۔۔اس نے پہلی نار تعرتف تھی کی۔۔۔‬
‫سوھتی کے لتے نو آج کا دن ہی جوش قسمت نایت ہوا ۔۔۔‬
‫مچھے آپ سے انک نات نوجھتی ہے۔۔۔اس نے تظریں جھکانے ہونے یرم لہجے‬
‫میں کہا۔۔۔‬
‫ہ‬
‫ممم۔۔۔۔‬
‫میں جب اماں کے گھر سے وانس آنی تھی نو ا یتے ڈاک بومیپپس لے آنی تھی۔۔۔‬
‫مچھے آگے یڑھنا ہے۔۔۔کنا آپ مچھے اخازت دیں گے؟‬
‫اس نے ڈرنے ڈرنے آخر کار ا یتے دل میں آنی نات کہہ دی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 718‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اس میں تھال مچھے کنا اعیراض ہو گا۔۔نلکہ نہ نو اجھی نات ہے تم نے ا یتے نارے‬
‫میں سوخا۔۔۔‬
‫میں انک دو دنوں میں کسی کالج میں تمہارا انڈمپشن کروا د ینا ہوں۔۔۔‬
‫*****‬
‫وہ بیبوں اس وفت نوی بورستی کے گراؤنڈ میں موجودگھاس یر بیبھے ہونے تھے۔۔۔‬
‫غروج اب ہم کچھ دن ہی ہیں پہاں۔۔۔نارسا نے اسے ینانا صروری سمچھا۔۔۔‬
‫کنا؟‬
‫اس نے جیرانی سے کہا۔۔‬
‫میں نو آپ دونوں کے عالوہ کسی اور کو خایتی تھی پہیں۔۔۔‬
‫میں کپسے اکنلی رہوں گی۔۔۔‬
‫انسا کرو تم مچھے اینا تمیر دے دو جب تھی ہماری صرورت ہو انک کال کر لینا میں‬
‫آخاؤں گا؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 719‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫غمر نے کہا۔۔۔‬
‫نارسا نے غمر کو گھوری ڈالی۔۔۔‬
‫جوانا اس نے تھی نارسا کو کاٹ کھانے والی تظروں سے گھورا۔۔۔‬
‫غروج نے اینا تمیر اسے لکھوا دنا۔۔۔‬
‫نارسا گرمی پہیں محشوس ہو رہی خاؤ زرا ک پیپین سے نانی ہی لدو۔۔۔‬
‫غمر نے نارسا کو م نظر سے عایب کرنا خاہا۔۔۔‬
‫غروج کا دھنان نارسا کی طرف تھا۔‬
‫غمر نے ہاتھ جوڑ کر نارسا کو قی الچال وہاں سے خانے کے منت کی۔۔۔‬
‫وہ مسکراہٹ اجھالتی ہونی کپیپین کی طرف خلی گتی۔۔۔‬
‫غروج مچھے تم سے کچھ صروری نات کرنی ہے۔۔۔‬
‫اس نے نوری نوجہ غمر یر مرکوز کی۔۔۔‬
‫جی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 720‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫دنکھو غروج میں انک سیریٹ قاروڈ یندہ ہوں لگی لیتی نات کرنے کا قانل پہیں۔۔۔‬
‫لوگ کہتے ہیں پہلی تظر کی مچنت کچھ پہیں۔۔۔‬
‫مگر میرا نہ ماینا ہے کہ تم پہلی تظر میں ہی میرے جواسوں یر جھا گتی تھی۔۔‬
‫میں نے کاقی دیر اس نات یر تقین کرنے میں گزار دی۔۔۔‬
‫مگر اب اور پہیں۔۔۔‬
‫تم مچھے ا یتے گھر کا انڈرنس دے دو میں کچھ دنوں میں ا یتے پیربپس کو تمہارے گ ھر‬
‫ھ‬ ‫ت‬
‫یچوں گا۔۔۔۔‬
‫وہ کس لتے؟ غروج نے کہا۔۔۔‬
‫اف۔۔۔تمہیں اتھی نک ییہ پہیں خال کہ میں تم سے اظہار مچنت کر رہا ہوں اور تم‬
‫سے سادی کرنے کا جواہاں ہو۔۔۔‬
‫مگر مچھے سادی پہیں کرنی ۔۔۔آپ نلیز یرا مت ما یتے گا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 721‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫میں آپ کی نذلنل پہیں کرنا خاہتی۔۔۔مگر آپ سے نو کنا میں کسی سے تھی سادی‬
‫پہیں کرنا خاہتی۔۔۔‬
‫اس اتکارکونی وجہ نو ہوگی؟‬
‫غمر نے اسنقسار کنا۔۔۔‬
‫مچھے اس سلسلے میں کونی نات پہیں کرنی۔۔۔‬
‫وہ وہاں سے اتھ کر خانے لگی۔۔۔‬
‫غمر نے اس کی کالنی تھام کر اسے خانے سے روکا۔۔۔‬
‫‪Don't touch me....‬‬
‫اس نے کہتے ہی ایتی کالنی اس کی گرفت سے جھڑوانی۔۔۔‬
‫مرد پہت ظالم سے ہیں۔۔۔دوسری مل خانے نو پہلی کو تھول خانے ہیں۔۔۔‬
‫نہ پہیں خا یتے کہ انک لڑکی جو ا یتے خالص خزنات ان کے نام کرنی ہے ساری‬
‫زندگی ان کے نام یر گزار د یتی ہے۔۔۔اس کا کنا یتے گا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 722‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫وہ زرا تھی پہیں سو حتے ان سے اینا رسیہ حبم کرنے وفت۔۔۔اس نے تم لہجے میں‬
‫کہا۔۔۔‬
‫غروج کی آنکھوں میں آنشو دنکھ کر غمر کا دل نے فرار ہوا۔۔۔۔‬
‫غروج جپسے ناتچوں اتگلناں یرایر پہیں ہوبیں۔۔و نسے سب مرد تھی انک جپسے پہیں‬
‫ہونے۔۔۔۔‬
‫آپ کنا خا یتے ہیں میرے نارے میں؟‬
‫ہاں۔۔۔۔‬
‫میں ظالق سدہ ہوں ۔۔۔اب ینا یتے۔۔۔۔‬
‫وہ اس کی آنکھوں میں دنکھتے ہونے کہتے لگی۔۔۔‬
‫تمہیں کنا لگنا ہے نہ سب خان کر مچھے کونی فرق یڑے گا؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 723‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫تقین کرو مچھ یر میرے خذنات تمہارے لتے شجے ہیں۔۔۔اس نے انل لہجے میں‬
‫کہتے ہونے اسے تقین دلنا خاہا۔۔۔‬
‫اب کسی یر تقین کرنا ہی نو مشکل ہے۔۔۔وہ رندھی آواز میں کہتے ہی وہاں سے اتھ‬
‫کر خلی گتی۔۔۔‬
‫غمر اسے خانا ہوا دنکھ تے لگا۔۔۔۔‬
‫*****‬
‫جپسے ہی وہ دونوں گھر میں داخل ہونےہی تھے کے دروازے کے سا متے غمر کو خکر‬
‫لگانے نانا۔۔۔‬
‫وہ کڑے ی بوروں سے اپہیں ہی گھور رہا تھا۔۔۔‬
‫کہاں عایب تھے تم دونوں؟‬
‫کنا نار اب یندہ ایتی سادی کی یناری تھی پہیں کر سکنا۔۔۔۔‬
‫پیری پہیں ہورہی نو نو ک بوں خل رہا ہے؟صالح نے غمر سے کہا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 724‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫س‬
‫قکر نا کر میری میں جود ہی اینا معاملہ لچھا لوں گا۔۔۔غمر نے ایتی سرٹ کے نازو‬
‫فولڈ کرنے ہونے کہا۔۔۔‬
‫میری مدد خا ہتے نو ینا د ینا۔۔۔صالح نول۔۔۔‬
‫اس کی صرورت پہیں۔۔۔‬
‫ہ‬ ‫پ‬
‫تم یناؤ ینارناں کہاں نک یچیں؟‬
‫غمر نے نارسا سے نوجھا۔۔۔۔‬
‫اشی ونک اینڈ یر رحصتی ہے میرے تھانی ۔۔۔‬
‫ہم نے نو ونڈنگ ڈرنسز لے لتے۔۔۔‬
‫نس سادگی سے رحصتی کا فرتصہ اتچام دنا خانے گا۔۔۔‬
‫ارے ا نسے کپسے خان سر نے تھی خاموشی سے سادی کرلی ۔۔۔اب تم تھی‬
‫۔۔۔۔غمر نول۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 725‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اجھا تھنک ہے ا یتے سارے ارمان نو ایتی سادی یر تکال لینا۔۔۔صالح نے اس کی‬
‫بیبھ یر ہاتھ مار کر کہا۔۔۔‬
‫کیتی نار کہوں ا یتے ہاتھ کو کیڑول میں رک ھا کر۔۔۔غمر نے صالح کو گھورنے ہونے‬
‫کہا۔۔۔‬
‫میرے سارے ندلے میری پہن لے گی۔۔۔‬
‫ک بوں پہنا؟؟؟‬
‫کونی پہن وہن پہیں میں تمہاری کام کی نات کا وفت آنا نو مچھے دور تھگا رہے‬
‫تھے۔۔۔‬
‫اب میں تمہاری پہن ہو گتی۔۔۔۔‬
‫اوہ اجھا۔۔۔تم نو غصہ ہی کھا گتی وہ دراصل مچھے اس وفت غروج سے صروری نات‬
‫کرنی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 726‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫زنادہ خالکناں نا لگاؤ میرے ساتھ مچھے سب ییہ ہے تمہیں کونسی اس سے صروری‬
‫نات کرنی تھی۔۔۔۔اس نے ناک سکوڑنے ہونے کہا۔۔۔‬
‫میری پہنا تم میرا انک کام کردو نلیز۔۔۔‬
‫غمر نے نارسا کو منت تھرے لہجے میں کہا۔۔۔‬
‫نارسا نے سوالیہ انداز میں ایرو احکابیں۔۔۔۔‬
‫وہ انڈرنس۔۔۔۔۔‬
‫نارسا کا اس کی نات شن کر قہفہ جھونا۔۔۔‬
‫اب آنے نا لین نے۔۔۔۔‬
‫*****‬
‫اسے انک ہفیہ ہو حکا تھا کالج خانے ہونے۔۔۔‬
‫اس کی وہاں انک دوست تھی ین خکی تھی غروشہ اور سوھتی دونوں کالج کے گ نٹ‬
‫کے ناہر کھڑی ت ھیں۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 727‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫غروشہ یب نک وہاں کھڑی رہتی جب نک عالم سوھتی کو لیتے کے لتے آپہیں‬
‫خانا۔۔۔‬
‫سوھتی کے خانے ہی وہ لوکل نس یر ا یتے گھر خانی انک دو نار سوھتی نے غروشہ کو‬
‫لفٹ کی تھی آفر کی مگر غروشہ کا روٹ مچنلف ہونے کی وجہ سے اس نے جود ہی‬
‫اس کے ساتھ خانے سے م نع کردنا۔۔۔‬
‫عالم کی گاڑی ان کے فریب رکی نو سوھتی سر یر دو ییہ تھنک سے تکانے ہونے‬
‫ب‬ ‫ی‬‫م ب‬
‫گاڑی یں ھی۔۔۔۔‬
‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫گاڑی گھر کے را ستے کی تچانے کسی اور طرف رواں د ھی نو ۔۔۔سو تی نے نوج ھا۔۔‬
‫ہم کہاں خا رہے ہیں؟‬
‫صالح اور نارسا کی سادی کے لتے گفٹ تھی لینا ہے اور تم ا یتے لتے تھی کونی‬
‫ڈرنس لے لینا۔۔۔‬
‫کچھ دیر تعد وہ انک مشہور ساینگ مال پہیچ خکے تھے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 728‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫خان عالم نے اسے انک کی تچانے اس کی نانا کرنے کے ناوجود خانےکیتے ہی‬
‫ڈرنس لے د یتے۔۔۔‬
‫تھر ح بولری ‪ ،‬سوز ‪،‬یرف بومز۔کاسمینکس‪،‬سب کچھ خرند لنا۔۔۔‬
‫ب‬ ‫ی‬‫ب‬
‫وہ دونوں خلتے ہونے ناہر نارکنگ کی طرف آرہے تھے۔۔۔کہ نازار میں فرش یر ھی‬
‫ہونی‬

‫انک فرینا دس نارہ سال کی لڑکی نے اسے آواز دی۔۔۔ اس کے ناس جوڑنوں کا یڑا‬
‫سا نوکرا رکھا ہوا تھا۔۔۔۔‬
‫صاجب جی ایتی گھر والی کے لتے لے لو جوڑناں۔۔۔‬
‫ہر رنگ کی ہیں۔۔۔آپ کی ی بوی کے گورے ہاتھوں میں جوب چچیں گی۔۔۔‬
‫عالم نے سوھتی کی طرف دنکھا جس کی تظر اتھی تھی نوکری میں موجود سرخ رنگ کی‬
‫کاتچ کی جوڑنوں یر تھی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 729‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫عالم نے والٹ کھول کر اس میں سے کچھ نوٹ تکالے جو ساند اس نوکرے کی جوگتی‬
‫فبمت تھی۔۔۔۔۔‬
‫نہ لو۔۔۔اور نہ مچھے دے دو۔۔۔عالم نے اس سے جوڑنوں کا نوکرا لے لنا۔۔۔‬
‫صاجب جی للا آپ کی جوڑی ہمپشہ سالمت ر کھے۔۔۔‬
‫وہ اسے دعابیں د یتے لگی۔۔۔‬
‫ایتی ساری ک بوں لیں؟‬
‫ک‬ ‫ن‬
‫سوھتی نے جیرت سے نوکرے کو د تے ہونے کہا۔۔۔۔‬
‫ھ‬
‫عالم نے اس کی نات کا کونی تھی جواب د یتے تعیر۔۔۔خلنا ہوا گاڑی کے فریب آنا‬
‫اور اس نوکرے کو گاڑی کی تچھلی سنٹ یر رکھا۔۔‬
‫جود ڈرای بونگ سنٹ یر بیبھا۔۔۔‬
‫سوھتی تھی ایتی خگہ یر بیبھ گتی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 730‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫عالم نے اس نوکرے میں سے سرخ جوڑناں تکا لتے ہونے اینا رخ اس کی خایب‬
‫موڑا۔۔‬
‫سوھتی کی کالنی میں یرمی سے جوڑناں پہنانے لگا۔۔۔۔‬
‫اس کے ہاتھوں میں اینا ہاتھ پہی نات اسے ناگل کتے دے رہی تھی۔۔۔۔‬
‫اسے نو کچھ ہوش نا تھا کب عالم نے اس کی خالی کالنی جوڑنوں سے تھر دی۔۔۔۔‬
‫ہ‬ ‫پ‬ ‫ن‬ ‫ت‬ ‫پ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫ک‬
‫وہ آ یں یند تے نس ہی دعا کر رہی ھی کاش نہ ل یں رک خانے۔۔۔۔‬
‫ہوش نو یب آنا جب عالم نے اس کے ہاتھ کو ا یتے چہرے کے فریب کنا۔۔۔‬
‫اور یرمی سے ان یر ا یتے لب ر کھے۔۔۔‬
‫ن‬ ‫ک‬‫ن‬
‫سوھتی نے آ ھیں کھول کر نہ م نظر د ک ھا۔۔۔‬
‫م‬ ‫ک‬‫ن‬
‫مگر عالم کی طرف تظر یڑنے ہی آ یں زور سے یچ یں۔۔۔۔‬
‫ل‬ ‫ھ‬
‫خان عالم نے ا یتے ل بوں یر آنی مسکراہٹ دنا کر‬
‫گاڑی تھر سے سنارٹ کی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 731‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫*****‬
‫غمر کاقی دیر سے صالح کو گاینڈ کر رہا تھا۔۔۔‬
‫اب ینا تھنک ہے؟‬
‫نو نے نو آج میرا دماغ خالی کر د ینا ہے صالح۔۔۔‬
‫غمر نے نے زاری کر کہا۔۔۔‬
‫تچھے کہہ رہا ہوں کہ ‪90‬ڈگری یر کبمرہ س نٹ کر اور تچھے ییہ پہیں خل رہا کہ اس‬
‫طرح کبمرے کو سنٹ کرنے سے مچھے کچھ دکھانی پہیں دے رہا۔۔۔‬
‫انے خل فون یر خکم خال رہا ہے پہاں آکر لگانا تھر ییہ خلنا تچھے۔۔۔‬
‫ڈگری یر لگا رہا ہے کہ ‪90‬ڈگری ہر ۔۔۔‪70‬‬
‫وہاں بیبھ کر خکم خالنا یڑا آسان ہے۔۔۔۔‬
‫صالح نے غصے میں تھنا کر کہا۔۔۔‬
‫*****‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 732‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫آج وہ خاروں شہروز خان کے یرانے گھر یر آنے تھے اپہیں جیر ملی تھی کہ اس گھر‬
‫میں حفیہ خگہ ہے چہاں شہروز خان کے کالے دھندوں کے ی بوت موجود ہیں۔۔۔‬
‫چہروں یر سناہ ماسک پہتے۔۔۔وہ ینک ساینڈ سے گھر میں داخل ہونے۔۔۔۔چہاں‬
‫حند روز پہلے وہ کبمرے لگا گتے تھے اور ان لوگوں کی خرک بوں یر تظر ر کھے ہونے‬
‫تھے۔۔۔۔‬
‫سب نے ماینکرو فون ڈنوانس لگا رکھی تھی ناکہ انک دوسرے سے را تطے میں‬
‫رہیں۔۔۔۔‬
‫گھر خالی تھا۔۔۔تچلےنورشن کو سارا جھان مارا وہاں کچھ پہیں مال۔۔۔‬
‫خان ناہر لگے نایپ کے را س تے اویری میزل یر پہیچا۔۔۔۔‬
‫کمرے میں انک یڑی سے سنف تھی۔۔۔‬
‫مگر اس نک پہیچناکاقی مشکل کام تھا۔۔۔۔‬
‫لیزر سعابیں گزرنی ہونی واضح ہو رہی تھیں۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 733‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫غمر سنکورنی شسبم کو ہنک کرو۔۔۔۔‬
‫عالم نے غمر کو خکم دنا۔۔۔۔‬
‫اوکے سر۔۔۔۔‬
‫غمر اس کام میں ماہر تھا۔۔۔۔‬
‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬
‫نارسا۔۔۔۔عالم کے ھے آنی۔۔۔اسے ییہ تھا آگے کا کام نارسا کرے گی۔۔۔۔‬
‫سر نو ہ بو اونلی قای بو مپپس۔۔۔۔غمر نے اسے آ گاہ کنا۔۔۔۔‬
‫نارسا نے لک اوین کنا۔۔۔۔‬
‫خاؤ پہاں سے آگے کا کام میں جود کروں گا۔۔۔‬
‫مگر سر۔۔۔۔‬
‫‪I said leave....‬‬
‫عالم نے غصے سے نارسا کو وہاں سے وانس خانے کو کہا۔۔۔۔‬
‫وہ کسی کی تھی زندگی کو داؤ یر پہیں لگانا خاہنا تھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 734‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ہاں زندگی یر وہ جود جق رکھنا تھا۔۔۔‬
‫عالم نے ایتی ناکٹ میں سے انک جپ تکالی اوروہاں موجود ل نپ ناپ میں لگا‬
‫دی۔۔۔۔‬
‫گلوز میں موجود اتگلناں پیزی سے کسی ماہر کی طرح ل نپ ناپ کے کی نورڈ یر خرکت‬
‫کر رہی تھیں۔۔۔‬
‫مظلونہ فولڈر تظر آنے ہی اس نے ینا دیر کتے اسے اوین کرنا خاہا نو اس یر ناسورڈ‬
‫کے القاظ اتھرے۔۔۔‬
‫اس نے ینا دیر کتے ناسورڈ انسرٹ کنا۔۔۔۔‬

‫‪40% 50% 60%‬‬


‫حند میبوں میں سارا ڈ ینا اس کی جپ میں کانی ہو حکا تھا۔۔۔‬
‫اس نے وہ جپ ایتی ناکٹ میں محقوظ کر لی۔۔۔‬
‫تھر جپسے ہی وہ آنا تھا و نسے ہی ناہر تکلتے کو تھا کہ سکبورنی شسبم آن ہو حکا تھا۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 735‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫وہاں تچلی کی وایرز۔۔۔‬
‫عالم پیزی سے ان کو کراس کرنا خاہا۔۔۔۔‬
‫کہ تچلی کا سدند جھ نکا اس کے نورے وجود میں دوڑا۔۔۔‬
‫انک نار نو اس کا جون میچمد ہو کر رہ گنا۔۔۔۔‬
‫للا اکیر کا تعرہ لگانے ہی ناہر کی طرف کود گنا۔۔۔۔‬
‫غمر اور صالح نے اسے شہارا دے کر گاڑی نک پہیچانا۔‬
‫تچلی کا جھ نکا اینا سدند تھا کے کچھ ہی دیر میں اس کی آنکھوں کے ییجے ہلکے واضح‬
‫ہونے لگے۔۔۔اور جسم تھی ینال یڑنے لگا۔۔۔۔‬
‫مگر ہمپشہ کی طرح اس نے ہمت نا ہاری۔‬
‫صالح نے اس کے چہرے سے ماسک انارا ناکہ وہ تھنک سے سانس لے سکے۔۔۔‬
‫نس پہی ان کی طرف سے تھی انک علطی ہونی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 736‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نہ ناکسنان آرمی کا ہنڈ کواریر تھا۔۔۔‬
‫وہ خاروں دروازے کے ناہر موجود تھے۔۔۔‬
‫خان نے دسنک دے کر اندر آنے کی اخازت خاہی۔۔۔۔‬
‫! نس کم ان‬
‫مپینگ روم میں داخل ہونے ہی اپہوں نے ا یتے ہنڈ آفپسر کو سنلوٹ کنا۔۔۔‬
‫جواب میں اپہوں نے تھی اشی انداز میں سل بوٹ کنا۔۔۔‬
‫‪Have a seat please.....‬‬
‫اپہوں نے اپہیں بیبھتے کا اسارہ کنا۔۔۔۔‬
‫جپسا کہ آپ سب خا یتے ہیں کہ اس کپس کی سب سے مصبوط کڑی شہروز کی‬
‫ضورت میں ہمارے ہاتھ لگ خکی ہے۔۔۔‬
‫نو کیپین آپ کو اور آپ کی یبم کو پہایت ہوسناری سے کام لینا ہو گا۔۔۔۔‬
‫کل اس کے ناقی اڈوں یر ریٹ کی خانے گی۔۔۔‬
‫دسمن نلمال کر کونی علط قدم صرور اتھانے گا۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 737‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫آپ کو اسے اشی کے خال میں الچھانا ہے۔۔۔‬
‫س‬
‫شہروز انڈر ورلڈ کے ڈان کا دایناں ہاتھ ہے۔انک نار اسے نکڑ لنا نو ھو اس ڈان کو‬
‫مچ‬
‫نکڑنا تھی ہمارے لتے ناممکن پہیں رہے گا۔۔۔‬
‫سر آپ ہماری صالح نت یر تھروشہ کرسکتے ہیں ہمیں جود یر اعبماد ہے ۔ا یتے ملک‬
‫کے دسم بوں کو ان کے اتچام نک پہیچا کر رہیں گے۔۔۔خان عالم نے تجیہ لہجے‬
‫میں کہا۔۔۔۔‬
‫آپ کا اعبماد یرجق ہے۔۔۔ح نف اسد ناجوہ نولے۔۔‬
‫*****‬
‫شہروز خان کیتی نار وہ ونڈنو خال کر دنکھ حکا تھا۔۔۔‬
‫وہی لوگ تھے۔۔۔اسے تقین ہو خال تھا۔۔۔۔‬
‫اس کے چہرے یر سنظانی مسکراہٹ آنی۔۔۔‬
‫اب آنے گا مزہ ۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 738‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫سر نہ اتچپسبوں کے یندے ہیں نہ انک نار کسی کے ییچھے یڑ خابیں نو ان کا نام‬
‫ونسان دینا سے منا کر ہی دم لیتے ہیں۔۔۔۔اس کے انک خاص آدمی نے کہا۔۔۔‬
‫خاینا ہوں سب ۔۔۔نہ پہلی نار پہیں کہ مچھے نالش کنا خا رہا ہے۔۔۔وہ لوگ مچھے‬
‫آسان سکار سمچھ رہے ہیں لنکن اتھی وہ مچھے خا یتے پہیں۔۔۔‬
‫سنا ہے ان فوح بوں کو ملک کی خاطر خان د یتے کا یڑا سوق ہونا ہے۔۔۔‬
‫ک‬‫ت ل‬
‫لگنا ہے ان سب کی موت نو میرے ہا ھوں ھی ہے۔۔۔‬
‫ہا ۔۔۔ہا۔۔۔ہا۔۔۔‬
‫وہ ح بونی انداز میں ہپستےلگا۔۔۔۔‬
‫پہی اس کی سب سے یڑی نے وفوقی تھی حیہیں وہ عام فوجی سمچھا تھا ۔۔۔۔‬
‫ل‬ ‫ع‬ ‫مع س‬
‫اسے کنا ییہ کہ حیہیں وہ مولی ھتے کی طی کر یبھا ہے۔۔۔۔‬
‫ب‬ ‫چ‬‫م‬
‫وہ آنی ۔انس۔آنی کے وہ جوان ہیں جن کے ساتھ نوری فوم کی دعابیں ہیں ان‬
‫کے ایتی ملک سے مچنت کے نے لوث خذنے ہیں۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 739‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫جس آنی۔انس۔آنی کو سیر سالوں سے راء جپسی ظاف بور اتچپپساں کونی تقصان پہیں‬
‫پہیچا نابیں۔۔۔نو وہ کنا جیز تھا ان کے آگے۔۔۔۔‬
‫آنی ۔انس۔آنی کے جوان دینا میں اس طرح تھنلے ہونے کہ کونی اندازہ تھی پہیں‬
‫لگا سکنا کہ نہ کون ہیں۔۔‬
‫ان کا مقصد ہی جود کو ضنعہ راز میں رکھ کر ملک وفوم کے دسم بوں یر تظر رکھنا اور ان‬
‫کے یرے ارادوں کو خاک میں مالنا ہونا ہے۔‬
‫حیہوں نے ایتی زندگی شجت یربینگ میں گزاری ہو۔۔۔‬
‫تھاری نونوں میں پہاڑوں یر خڑھنا۔۔۔زجموں کی یرواہ کتے ینا ا یتے ناسک کوکسی تھی‬
‫فبمت یر نورا کرنا۔۔۔وہ ملک کے مچافظ کبھی کمزور ہو ہی پہیں سکتے۔۔۔۔‬
‫وہ ا نسے سیر تھے جو ملک کے دسمن کا سراغ ملتے ہی کے اڈوں میں گھس کر‬
‫اپہیں چہبم واصل کرنا ا جھے سے خا یتے تھے۔‬
‫******‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 740‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫سعد کے بییرز حبم ہونے نو وہ ا یتے ساتھ غروج کو تھی حند دنوں کے لتے جونلی‬
‫وانس لے آنا۔۔۔وہ دونوں آج ہی پہیجے تھے۔۔۔۔‬
‫بیبھک میں کسی کے نو لتے کی آوازیں آرہی تھیں۔۔۔۔‬
‫سعد اشی طرف گنا۔۔۔۔‬
‫بیبھک میں اس کے والد دلور اور قایزہ دونوں موجود تھے۔۔۔‬
‫ان کے عالوہ اس نے بین لوگ اور تھی تھے۔۔۔‬
‫انک اور سناسا وجود کو دنکھ کر کچھ ناد آنا کہ اسے کہاں دنکھا ہے۔۔۔۔‬
‫حند لمچوں میں ہی اسے ناد آگنا۔۔۔۔۔‬
‫ع‬
‫اسالم و لنکم!اس نے سب کو مسیرکہ سالم کی۔۔۔‬
‫اس سے ملیں نہ ہمارا بینا سعد دلور۔۔۔۔‬
‫آج ہی یڑھانی حبم کتے شہر سے لونا ہے۔۔۔۔دلور جوہدری نے اس کا تعارف تھی‬
‫مہمانوں سے کروانا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 741‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫کنا کرنا ہے آپ کا بینا؟؟؟دلور جوہدری نے ان سے نوجھا۔۔۔‬
‫میرا کاقی یڑا یزنس ہے۔۔۔اسے میرے تعد پہی سمبھالے گا۔۔۔‬
‫شہر میں زانی کوتھی اور اور دو فنکیرناں تھی اشی کے نام ہیں۔۔۔۔‬
‫غمر نے اپہیں اس کے اصل خاب کے ینانے یر م نع کنا ہوا تھا۔۔۔اشی لتے‬
‫اپہوں نے انسا کہا۔۔۔‬
‫آپ ک بوں ا یتے سوال جواب کر رہے ہیں نس ہاں کہہ دیں۔۔۔کہاں ظالق نافیہ‬
‫لڑکی کو انسا اجھا رسیہ ملنا ہے۔۔۔قایزہ نے دلور کے کان کے ناس ہلکی شی آواز‬
‫میں کہا۔۔۔۔‬
‫سعد بینا نہ غروج کے ر س تے کے لتے آنے ہیں تم کنا کہتے ہو؟‬
‫م‬ ‫س‬
‫اپہوں نے اس سلسلے میں اس کی رانے لینا تھی مناسب ھی۔۔۔۔‬
‫چ‬

‫عالم تھانی ا یتے ا جھے ہیں نو ظاہر شی نات ہے ان کے دوست تھی ا جھے ہی ہوں‬
‫گے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 742‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اس نے دل میں سوخا۔۔۔‬
‫وہ اگر سب کو ینانا کہ غمر عالم کا دوست ہے نہ نات اس کو کپسے ییہ خلی نو اسے‬
‫عالم کے نارے میں اپہیں ینانا یڑنا۔۔۔‬
‫مچھے نو کونی مسلہ پہیں۔۔۔جپسے آپ سب کو مناسب لگے۔۔۔‬
‫سعد نول۔۔۔‬
‫ہمیں نہ رسیہ م نظور ہے اس سے پہلے کہ دلور کونی اور سوال نوجھ کر ر ستے کو مزند‬
‫ل نکانے قایزہ نے خامی تھر دی۔۔۔‬
‫دلور نے تھی اس کے ف نصلے کا مان رک ھا۔۔۔۔‬
‫میری طرف سے تھی ہاں ہے۔۔۔‬
‫تھنک ہے نو تھر اشی ہفتے سادگی سے تکاح کر لیتے ہیں۔۔۔غمر کی والد عنانا نے‬
‫کہا۔۔۔‬
‫پہن جی ایتی خلدی تھی کنا ہے آپ نو ہبھنلی یر سرسوں جمانے ہونے ہیں۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 743‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ہم لڑکی والے ہیں سو یناری کرنی یڑنی ہے۔۔۔۔‬
‫قایزہ نولی۔۔۔‬
‫ہمیں غروج کے عالوہ اس گھر سے انک ی نکا تھی پہیں خا ہتے۔۔۔‬
‫سکر الچمد للا ۔۔۔اس ناک ذات کا دنا سب کچھ ہے ہمارے ناس۔۔۔‬
‫نس آپ ہماری بیتی ہمارے جوالے کر دیں۔۔۔اپہوں نے سقفت تھرے انداز‬
‫میں کہا۔۔۔۔‬
‫*****‬
‫سعد مہمانوں کے خانے کے تعد ا یتےکمرے میں آنا۔۔۔۔‬
‫نور کہیں پہیں تظر آنی۔۔۔۔‬
‫بییرز اور سفر کی تھکاوٹ سے وہ نسیر یر گرنے کے انداز میں لینا۔۔۔۔‬
‫ناؤں ینڈ سے ییجے لنک رہے تھے۔۔۔۔‬
‫واش روم سے نانی گرنے کی آواز یند ہونی نو کچھ دیر تعد نور ناہر آنی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 744‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نور نے آج سعد کا ف بورٹ کلر نل بو کلر کا بینالہ سلوار اور گول گ ھیرے والی سارٹ‬
‫سرٹ پہن رکھی تھی۔۔۔‬
‫جس یر نل بو اور نلو کلر کا ڈنل ڈانی دو ییہ سانے کے انک طرف نے ینازی سے‬
‫دھرے ہونے تھی۔۔۔‬
‫ا یتے نال نو لتے سے رگڑ کر جسک کتے۔۔۔‬
‫ان میں سے اتھی تھی نانی کی نوندیں ینک رہی ت ھیں۔۔۔‬
‫وہ دھیرے دھیرے قدم اتھانی ہونی اس کے فریب آنی۔۔۔‬
‫کپسے ۔۔۔۔اس سے پہلے کہ وہ اس کا خال نوجھ نانی۔۔۔‬
‫سعد نے اس کا ہاتھ تھام کر ایتی طرف کھییچا۔۔۔۔‬
‫وہ سندھا اس یر گری۔۔۔۔‬
‫خال پہت یرا ہے۔۔۔اسے تھنک کرنے کے لتے تمہاری صرورت ہے۔۔۔‬
‫سعد نے اس کا دو ییہ انک طرف رکھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 745‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫وہ اس کے نالوں سے اتھتی مہک میں کھونے لگا۔۔۔‬
‫ل‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی ن‬
‫نور نے اس کی جمار آلود آواز شن کر ا تی آ یں یچ یں۔۔‬
‫نلیز سعد جھوڑو مچھے بیند آرہی ہے۔نور مبمنانی۔۔۔‬
‫سعد نے غصے سے میہ تھالنے ہونے اسے جھوڑا۔۔۔‬
‫خاؤ ساری بیندیں آج ہی نوری کر لو۔۔۔۔‬
‫جود سندھا ہو کر نسیر یر ل نٹ گنا۔۔۔‬
‫لیٹ یند کردو۔۔۔‬
‫اور کمفریر اوڑھے آنکھوں یر ہاتھ رکھ کر ل نٹ گنا۔۔۔۔‬
‫نور اس کے ناراض ہو خانے یر ہویٹ دای بوں نلے حنانے لگی۔۔۔‬

‫*****‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 746‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫تھانی اتھی نک آنے پہیں تمہیں لیتے۔۔۔غروشہ نے یرنسانی سے ادھر ادھر تظر‬
‫دوڑانے ہونے اس کی گاڑی کو ڈھونڈنا خاہا۔۔‬

‫نس را ستے میں ہی ہوں گے۔۔آخابیں گے تمہیں اگر دیر ہو رہی ہے نو تم خلی خاؤ‬
‫سوھتی نے اسے کہا۔۔۔‬
‫پہیں کونی نات میں تمہارے ساتھ ہی رکتی ہوں۔۔۔‬

‫اتھی وہ دونوں آنس میں نابیں ہی کر رہی تھیں کہ سوھتی کو ا یتے نازو یر یر کچھ اینا‬
‫پیز حبھا کہ درد کے مارے اس کے میہ سے دردناک حیخ تکلی۔۔۔۔‬
‫غروشہ نے دنکھا اس تھدے سے آدمی نے سوھتی کی نازو یر اتچکشن ا نسے زور سے‬
‫تھوکاجپسے کسی خانور کو تھی نا لگانا خانے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 747‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫درد سے یڑیتی ہونی وہ سنکنڈز میں ہی ہوش و جواس سے ی نگانہ ہونے لگی غروشہ‬
‫نے اسے ا یتے ساتھ لگانا۔۔۔‬
‫اور دوسرے آدمی یر غصنلی تگاہ ڈالی۔۔۔‬

‫اس آدمی نےسوھتی کو کالنی سے نکڑ کر کھییچا۔۔۔‬


‫اس کے ہاتھوں میں موجود سرخ جوڑناں۔۔۔‬
‫نویتی ہونی روڈ یر نکھریں۔۔۔۔۔‬
‫جھوڑ دو اسے ۔۔۔۔‬

‫غروشہ نے اسے رو کتے کے لتے دہانی دی۔۔۔‬


‫مگر اس کے ساتھ دوسرے آدمی نے اسے دھکا دنا۔۔۔‬
‫وہ تھی لہرانی ہونی دور گری۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 748‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ان میں سے انک آدمی نے سوھتی کو اتھا کر روڈ میں کھڑی کالی مرسڈیز میں‬
‫ڈال۔۔۔سوھتی کا دو ییہ تھی وہیں کہیں سڑک یر گرا۔۔۔۔‬
‫******‬
‫ہاں جی نو تھر تھییجے آج مچھے تچھ سے ملتے جود آنا یڑا۔۔۔۔‬
‫اعنان کو لگا کہ اس شحص کو اس نے پہلے تھی کبھی دنکھا ہے۔۔۔‬
‫ذہن کے یردوں یر وہی سییہہ لہرانی۔۔۔‬

‫ہاں گھر میں لگی خاخا کی تصویر اگر وہ ذندہ ہونے نو ایتی ہی غمر کے ہونے۔۔۔۔‬
‫اس نے جودی سے دل میں کہا۔۔۔‬
‫آنکھوں یر تقین پہیں آ رہا کنا؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 749‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫تمہارا ہی چچا ہوں دلور جوہدری۔۔۔اس نے موتچھوں کو ناؤ د یتے ہونے غرور سے‬
‫کہا۔۔۔‬
‫تمہارے یندا ہونے سے پہلے ہی میں نے جونلی سے عایب ہونے کا ڈرامہ رخانا‬
‫تھا۔۔۔‬

‫اعنان کو کتی دنوں سے ا یتے ندن یر خارش شی محشوس ہو رہی تھی۔۔۔‬


‫اب نو جسم یر کتی خگہ عچ نب و غریب قسم کے دانے تکل آنے تھے۔۔۔۔‬
‫اس نے سوخا ساند گندگی میں ر ہتے سے اسے الرخک ہو گتی ہے۔۔۔۔‬
‫آپ نے مچھے پہاں فند ک بوں کر رکھا ہے؟‬
‫تکالیں مچھے پہاں سے ناہر۔۔۔۔اعنان نے پیز آواز میں کہا۔۔۔‬
‫آواز ہولی رکھ پیر۔۔۔۔‬
‫)آواز آہسیہ رکھو بینا(‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 750‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫مچھے نسند پہیں کہ میرے سا متے کونی تھی اوتجی آواز میں نولے۔۔۔اپہوں نے‬
‫اسے شجت لہجے میں وارینگ دی۔۔۔‬
‫تکال دوں گا تچھے پہاں سے۔۔۔ اتھی ایتی خلدی تھی کنا ہے؟‬
‫اپہوں نے طیزنہ مسکراہٹ اس کی طرف اجھالی۔۔۔‬

‫پہلے ان بییرز یر ساین کر اور وعدہ کر کہ گاؤں کے سرییچ کی سنٹ سے پیرا کونی‬
‫واسطہ پہیں۔۔۔‬
‫میں انسا کچھ پہیں کرنے وال۔۔۔‬
‫اس نے واضح طور یر اتکار کنا۔۔۔‬

‫تھنک ہے نو تھر سر پہیں۔۔۔نہ کہہ کر وہ ناہر تکلتے لگے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 751‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫تھنک ہے نو تھر میری تھی کچھ سرطیں ہیں۔۔۔‬
‫اعنان نے ییچھے سے آواز لگانی۔۔۔‬
‫اپہوں ییچھے مڑ کر اسے دنکھا۔۔۔۔‬
‫خاینداد آدھی آدھی۔۔۔‬

‫سر ییچ کی گدی آپ کی۔۔۔نولو م نظور ہے۔۔اعنان نے پہاں سے تکلتے کے لتےییچ‬


‫کا راسیہ تکال۔۔۔‬
‫وہ کچھ دیر سوچ میں یڑ گتے۔۔۔‬
‫تھوڑے نوفف کے تعد نولے۔۔۔‬
‫م نظور ہے۔۔۔۔‬
‫اپہوں نے اعنان سے بییرز یر ساین لیتے کے تعد‬
‫ا یتے آدم بوں کو خکم دنا اسے تکال دو ناہر۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 752‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫*****‬
‫عالم جو اسے لیتے کے لتے آنا تھا اسے غروشہ کے ساتھ نا نا کر اس کی طرف یڑھا جو‬
‫نے آواز ہچکبوں سے رونے میں مچو تھی۔۔۔۔‬

‫اس کی تظر روڈ یر یڑی چہاں سوھتی کی سرخ جوڑناں نکھری ہونی تھی۔۔۔‬
‫تھانی۔۔۔وہ۔۔۔ وہ لوگ سوھتی کو لے گتے۔۔۔۔اس نے سڑک کی طرف اسارہ‬
‫کنا۔۔۔‬

‫وہ کالی گاڑی میں عالم کی تظر نلنک کلر کی مرسڈیز یر یڑی۔۔۔جو پیز رفناری سے‬
‫سڑک یر رواں ہونی۔۔۔۔‬
‫حند نلوں کے لتے اسے ایتی رگوں میں جون میچمد ہونا ہوا محشوس ہوا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 753‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اگلے ہی نل وہ ینا اک لمحہ تھی صا تع کتے ہونے گاڑی میں بیبھا اور اس مرسڈیز کے‬
‫ییچھے گاڑی دوڑا دی۔۔۔‬

‫اس وفت سڑک یر سدند رش تھا۔۔۔ک بونکہ نہ سکولز اور کالحز کی جھتی کا وفت‬
‫تھا۔۔۔۔ یرتقک خام ہونے کے یرایر تھی۔۔۔‬
‫نلنک مرسڈیز تھی یرتقک خام کی وجہ سے درمنان میں تھپس خکی تھی اور عالم کی‬
‫گاڑی اس مرسڈیز سے اتھی تھی کاقی قاصلے یر تھی۔۔۔۔‬
‫وہ دروازہ کھول کر ناہر تکال۔۔۔۔‬

‫اب اس کے ناس نس انک ہی راسیہ تچا تھا۔۔۔‬


‫وہ روڈ یر موجود گاڑی کے نویٹ یر قدم رکھنا۔تھر اس کی ج ھت یر۔۔۔‬
‫تھر اشی طرح اگلی گاڑی یر۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 754‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫کتی گاڑناں تھنالنگنا ہوا وہ حند میبوں میں ہی اس مرسڈیز نک پہیچ حکا تھا۔۔۔۔‬
‫شہروز خان کے تھاڑے کے عنڈے تھی عالم کو دنکھ کر ہاتھوں میں گیز لتے ناہر‬
‫تکلے۔۔۔۔‬

‫روڈ یر موجود یرتقک نولپس کے وارڈن ان عنڈوں کی طرف لنکے۔۔۔‬


‫حنکہ عالم اس کا دروازہ کھولنا خاہا جو ساند اندر سے لکڈ تھا۔۔۔۔‬
‫اس نے نوری فوت سے گاڑی کے ساینڈ والے سپسے یر ییچ مارا۔۔۔۔‬
‫جھناکے سے وہ نوٹ گنا۔۔۔۔‬

‫شہروز خان جو نے ہوش سوھتی کو ا یتے ساتھ لگانے بیبھا تھا۔۔۔۔‬


‫عالم نے ساینڈ لک کھو لتے ہی اسے سرٹ کے گرینان سے نکڑ کر ناہر ییچا۔۔۔۔‬
‫پیری ایتی ہمت کے میری ی بوی کو ہاتھ لگانے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 755‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫انک ہاتھ ایتی نازو سے جھ نکا دنا کڑک کی آواز اس کے نازو سے آنی۔۔۔۔‬

‫دوسرے نازو یر ا یتے نوٹ کی ایڑی سے اسے مسلے ہونے تھا۔۔۔۔‬


‫پہی ہاتھ لگانا تھا نا نو نے۔۔۔۔‬
‫عالم اس وفت نالکل ح بون میں آحکا تھا۔۔۔‬
‫اس کا نازو ڈھلک کر جپسے نے خان ہو کر ییجے گرا۔۔۔۔‬
‫جھوڑ دو مچھے۔۔۔۔تم خا یتے پہیں کون ہوں میں۔۔۔۔شہروز خان کی ایتی درد میں‬
‫تھی اکڑ قاتم تھی۔۔۔‬

‫عالم نے انک زورا دار گھونشہ اس کے چہرے یر رسند کنا۔۔۔‬


‫اس کے ناک اور میہ سے جون کے فوارے جھوٹ گتے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 756‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نولپس کی تھاری تفری وہاں پہیچ خکی تھی۔ساند یرتقک نولپس کی اظالع یر۔۔۔۔‬

‫دو نولپس اہلکار نے عالم کو دونوں نازوؤں سے نکڑ کر روکنا خاہا۔۔۔‬


‫مگر اس وفت عالم کسی کے قانو پہیں آرہا تھا۔۔۔‬

‫اس کے ی نٹ یر لبیں یرسا رہا تھا۔۔۔جس سے وہ یڑپ رہا تھا۔۔۔۔‬


‫عالم نے ا یتے دونوں نازوؤں کو جھ نکا دے کر جود کو ان اہلکاروں کی گرفت سے آزاد‬
‫کروانا۔۔۔۔‬
‫لے خاؤ اسے پہاں سے۔۔۔۔‬

‫شہروز خان اس وفت ادھ مرا یڑا ہوا تھا۔۔۔‬


‫نولپس نے اسے ایتی کسنڈی میں لے لنا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 757‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫شہروز خان کےآگے کا اتچام نولپس اور فوج مل کر کرے گی۔۔۔۔‬


‫عالم نے مرسڈیز میں دنکھا ڈرای بور ا یتے مالک کی درگت بیتے ہونے دنکھ کر گاڑی‬
‫جھوڑ کر تھاگ حکا تھا۔۔۔۔‬

‫عالم نے سوھتی کے وجود کو تعیر دو یتے کے دنکھا نو اس کی آنکھوں میں انک نار تھر‬
‫سے اس شہروز خان کے لتے ح نگارناں شی تھی گپیں۔۔۔‬

‫ینک‪ ،‬نایردہ ‪،‬یرپیزگار ی بوی آج صرف اس کی وجہ سے نے یردہ ہونی"۔۔۔"‬


‫اس کے وجود میں نہ نات سوچ کر ہی کنکتی شی دوڑ گتی۔۔۔‬
‫' عالم نے ایتی سرٹ کے بین کھو لتے ہونے اناری'‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 758‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اور اس سے سوھتی کے چہرے اور آدھے وجود کو ڈھایپ کر ایتی نازوؤں میں تھر روڈ‬
‫سے گزرنا ہوا ایتی گاڑی کی طرف یڑھا۔۔۔۔‬

‫سڑک یر موجود ہر ذی روح اس لڑکی کی قسمت یر رسک کر رہے تھے۔۔۔۔‬


‫جسے اینا ینار اور غزت کرنے وال جویرو شحص مال تھا۔۔۔۔‬
‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫ینڈ یر لپیتے ہی نارسانے دل میں سوخا۔۔‬


‫مہندی والی مہندی نوری کر کے خلی گپیں نو نارسا نے انک ہاتھ سے جسکی مہندی‬
‫کاقی سوکھ خکی تھی صالح کو کال کرنے لگی۔۔‬

‫ھ‬ ‫ن‬ ‫س ع‬
‫دوسری ینل یر ہی فون اتھا لنا گنا ۔۔ ا الم و م !۔۔ نارسا نے د می م کرانی‬
‫س‬ ‫ب‬ ‫ک‬ ‫ل‬

‫آواز میں سالم کنا ۔۔‬


‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 759‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ع‬
‫و لنکم السالم خان صالح کنا کر رہی ہیں آپ۔۔ صالح نے مچنت سے جواب دنا نو‬
‫نارسا کے چہرے یر تھی دلفریب مسکراہٹ دوڑ گتی۔۔‬

‫ل‬ ‫ب‬ ‫ی‬ ‫ب‬


‫کچھ پہیں مہندی لگوا کر ھی ہوں تھک تی ہت گر ہندی ہت یناری گی ہے‬
‫پ‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫پ‬ ‫گ‬
‫میری۔۔ نارسا نے ینانے ہونے ا یتے دوسرے ہاتھ کی مہندی دنکھتے ہونے کہا۔۔‬

‫کنا وافعی نو تھر رکو میں ونڈنو کال کرنا ہوں میں تھی نو دنکھوں زرا ایتی یری کے‬
‫مہندی والے ہاتھ ۔۔ صالح نے ینار سے کہا نو نارسا نے اسے روک دنا۔۔ پہیں تم‬
‫ونڈنو کال نہ کرنا اگر تم نے اتھی مہندی دنکھ لی نو اسکا رنگ تھ نکا یڑخانے گا۔۔‬

‫میں نے نو سنا ہے سوہر جیتی مچنت کرنا ہے اینا ہی مہندی کا رنگ گہرا ہونا ہے‬
‫۔۔ صالح نے سو حتے ہونے کہا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 760‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫لنکن تم کل نک کا ای نظار کرو ۔۔ اس نے ادا سے مسکرا کے کہا اور لین کاٹ‬
‫دی۔۔‬

‫ل‬ ‫ت‬ ‫ن‬


‫مونانل رکھ کر ا س تے آ یں موندی ہی ھی کہ ھر سے کال آنے گی گر اس نار نارسا‬
‫م‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫نے کال پہیں اتھانی خایتی تھی کس کی کال ہوگی ۔۔‬

‫پ‬ ‫م‬ ‫ن‬ ‫پ‬‫م‬


‫بپسری نار کال آکر تھی یند ہوگتی اب کی نار سج آنا نو نارسا نے مونا ل یر سج یڑھا‬
‫۔۔‬

‫یری !کال نہ اتھانے کا اور مہندی نہ دکھانے کا نورا نورا جساب کل لنا خانے گا‬
‫ینار رہنا۔۔‬
‫نارسا نے گالنی گالوں کے ساتھ فون نکتے کے ییجے رکھ دنا‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 761‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اور ایتی آنے والی زندگی کے جواب دنکھتے ہونے وہ بیند کی وادنوں میں کھو گتی۔۔۔۔‬
‫💖💖💖💖💖💖💖💖‬
‫سام ہونے کو آنی تھی‪،‬آج غمر اور صالح دونوں کی سادی انک ہی دن ہونا فرار نانی‬
‫تھی۔اس لتے دونوں ہی انک دوسرے کی سادی میں سرکت نا کر سکے۔۔۔۔‬

‫عالم کو جب ییہ خال کہ غمر کی سادی غروج سے ہو رہی ہے نو اس نے غمر سے‬


‫معزرت کر لی۔وہ وہاں خا کر ایتی وجہ سے اس کی سادی میں کونی تھی ندمزگی پہیں‬
‫ڈالنا خاہنا تھا۔۔۔‬
‫آج صالح اور نارسا کی سادی میں خانا تھا مگر اتھی نک سوھتی کو ہوش ہی پہیں آرہا‬
‫تھا۔۔۔‬

‫اس نے صالح سے تھی فون یر سوھتی کی خالت ینا کر معزرت کرلی۔۔۔۔۔‬


‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 762‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اب اسے سوھتی کے اتھتے کا ای نظار تھا۔۔۔۔‬
‫نسیر یر دراز دیناں چہان سے ی نگانہ وہ بیند کی وادنوں میں نوری طرح گم تھی۔۔۔۔‬

‫گھتی نلکوں کی جھالر اس کی سرخ وسفند گالوں کو جھو رہی تھیں۔۔۔‬


‫ھ‬ ‫ک‬
‫ل بوں کے ییجے نل اسے ایتی خایب یچ رہا تھا۔۔۔‬
‫ی‬

‫خانے کنا کشش تھی۔۔۔وہ نے اجینار سا خلنا ہوا خانے کب اس کے فریب آکر‬
‫بیبھ گنا۔۔۔۔‬

‫نالوں کی حند آزاد لپیں جو اس کے چہرے یر نے یرواہی سے نکھری یڑی ت ھیں‬


‫اپہیں کان کے ییچھے اڑسا۔۔۔۔‬
‫اگر آج تمہیں کچھ ہو خانا نو میں جود کو کبھی معاف نا کرنانا۔۔۔‬
‫ان حند بیتے لمچوں نے اسے سوھتی سے مچنت کا اجساس کروادنا تھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 763‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اس نے دونوں ہاتھوں سے اس کا چہرہ تھام کر اس کے چہرے کے انک انک‬
‫تقش کو معییر کنا۔۔۔۔‬

‫ک‬‫ن‬
‫سوھتی کو ا یتے چہرے یر جب کچھ یرم یرم سا اجساس ہوا اس نے آ یں‬
‫ھ‬
‫کھولیں۔۔۔‬
‫وہ اس کے اینا فریب۔۔۔۔اسے ایتی سانسیں رکتی ہونی محشوس ہونی۔۔۔۔‬
‫دل عجب لے یر دھڑ کتے لگا۔۔۔۔‬

‫عالم نے جب اس کی کاتچ کی مایند آنکھوں جھاتکا۔۔۔‬


‫دونوں کی آنکھوں میں صرف انک دوسرے کا عکس دکھا۔۔۔۔‬
‫جب سے تمہارا ساتھ مچھے مپسر ہوا مچھے اس زندگی سے کونی گلہ پہیں رہا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 764‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اتھی تھی عالم نے دونوں ہاتھوں سے اس کے چہرے کو یرمی سے تھاما ہوا‬
‫تھا۔۔۔۔‬

‫تم میری زندگی میں نوندصیح ہو جس نے میری نارنک زندگی میں اخال کر کہ اپہیں"‬
‫مچنت کے رنگوں سے تھر دنا"۔۔۔‬
‫مچھے زندگی کی اصل جوتصورنی سے روسناس کرانا۔۔۔۔‬
‫اس نے ایتی سبواں ناک کو اس کی ناک سے ہلکا سا جھو کر کہا۔۔۔۔‬

‫میری زندگی کای بوں سے تھری تھی نالکل خزاں جپسی‪ ،‬تمہاری راہ گزر نے اسے"‬
‫تھولوں سا مہکا دنا"۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 765‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫عالم کی سانسیں اسے ا یتے چہرے یر طواف کرنی ہونی یڑی تھلی محشوس ہو رہی‬
‫تھیں۔‬

‫میں تھی ہمپشہ کے لتے صرف آپ کا ساتھ خا ہتے لگی ہوں۔۔صرف آپ کو نانا"‬
‫خاہتی ہوں اس کے لتے خاہے مچھے جود کو ک بوں نا کھونا یڑے"۔۔۔‬

‫اس نے تھرانے ہونے لہجے میں کہا۔۔۔‬

‫میں تمہیں کھونے پہیں دوں گا کبھی۔۔۔۔‬

‫میں خاہتی ہوں آپ گزرے ہونے یرے نلوں کو ان درد ناک جوانوں کو تھال کر"‬
‫ک‬‫م ن‬
‫صرف مچھے جواب یں د یں"۔۔‬
‫ھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 766‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫سوھتی جھونی سے ینار تھری فرمانش کی۔۔۔‬

‫میں تھی آپ کے درد کو اینا مان کر آپ کے ساتھ رونا خاہتی ہوں آپ کے دل"‬
‫"یر لگے زجموں یر میں مرجم بینا خاہتی ہوں‬

‫۔اس نے دھڑ کتے ہونے دل سے خال دل ینان کنا۔۔۔‬

‫مچھے تھی ایتی دل کی دھڑکن میں صرف تم سنانی د یتے لگی ہو۔"۔"‬

‫نہ دل تمہارے نام کی مال جیتے لگا ہے۔۔۔"‬

‫خان عالم کے دل یر خانے کب تمہارا راج ہوا "۔۔۔"‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 767‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫نہ عشق کا روگ ییہ پہیں کب لگا ‪،‬مچھے جود تھی جیر نا ہونی۔۔۔‬

‫ک‬‫ن‬
‫عالم کی سیز آ یں اس وفت نور نور اس کے ق یں ڈو یتے کی گواہی دے رہی‬
‫م‬ ‫ش‬ ‫ع‬ ‫ھ‬
‫تھیں۔۔‬

‫اس دل نے اّللٰ اور اس کے رسول کے تعد جس کی عنادت اور جواہش کی ہے"‬


‫وہ صرف آپ ہیں۔مچھے ا نسے لگنا ہے جپسے میں جود کو کہیں کھو خکی ہوں میں آپ‬
‫میں جود کو جیتے لگی ہوں"۔‬

‫اس کی تھنگی ہونی نلکوں میں اینا عکس دنکھنا عالم کے لتےسب سے اتمول م نظر‬
‫تھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 768‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اس نے دھبمے سے اس کی کی تھنگی ہونی نلکوں کو جھو لنا۔۔۔‬


‫اس کے چہرے کو ا یتے ہاتھوں سے آزاد کنا۔۔۔‬

‫اس دل کے درمنان صرف تم ہو"۔۔۔۔۔"‬

‫اس نے دل کے مقام یر ہاتھ رکھ کر کہا۔۔۔‬


‫خاوداں ہے عشق تم سے"‬
‫"کبھی نا فنا ہونے وال‬
‫میں ایتی ہر سانس کو تمہاری سانس میں سامل کر کہ اسے میری اور تمہاری سانشوں‬
‫کی تچانے ہماری سانس کرنا خاہوں نو؟‬
‫!!!!!!!! ‪My Soul‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 769‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اس کی مچنت سے جور تگاہوں کی ناب نا لنے ہونے۔۔۔سیتےسے ناہر تکلتے کے‬
‫لتے مچلتے ہونے دل کو قانو کتے۔۔۔وہ اس کی فرمانش یر نوری طرح لرز رہی تھی۔‬

‫ن‬ ‫گ‬ ‫ج‬


‫سرم و ھچھک کے ناعث النی گال سرجی ما ل ہونے۔۔۔‬
‫گھتی نلکوں کی جھالر کی لرزاہٹ شحر انگیز لگی۔۔۔‬
‫اس کی گردن میں ہاتھ ڈال کر اسے ا یتے فریب کنا۔۔۔‬
‫دونوں کی سانسیں نکچان ہوبیں۔۔۔۔‬
‫اس کی سدت یرداست کرنا سوھتی کے نس سے ناہر تھا۔۔۔‬
‫اس کی آنکھوں سے آنشو پہے۔۔۔‬

‫اسے جب ایتی سدت کا اجساس ہوا نو وہ اسے آزاد کرنے ہونے اس کی بپسانی سے‬
‫اینا ماتھا تکا کر گہرے سانس لیتے لگا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 770‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫کنا تمہیں آخری دم نک میری ہمراہی ف بول ہے؟‬


‫عالم نے اینا ہاتھ اس کے آگے تھنالنا۔۔۔‬

‫سوھتی نے اینا ہاتھ اس کے ہاتھ یر رکھ کر آہسنگی سے اینا سر اینات میں‬


‫ہالنا۔۔۔۔‬

‫عالم نے اسے نوری طرح ایتی آعوش میں جھنا لنا۔۔۔نوں انک جسین رات ان کے‬
‫درمنان پہری۔۔۔۔‬
‫💞💞💞💞💞💞💞💞‬
‫غروج کو جب ا یتے طے کتے ر ستے کا ییہ خال نو اس نے جوب واونال مچانا کہ اب اسے‬
‫اس سادی جپسے یندھن میں یندھنا ہی پہیں۔۔۔‬
‫جوب رونا دھونا کنا۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 771‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫مگر کسی نے تھی اس کی انک نا ستی۔۔۔‬
‫ناآلخر نور نے آکر اسے سمچھانا۔۔۔‬

‫اگر زندگی تمہیں جود آگے یڑ ھتے کا انک موفع دے رہی ہے نو اسے مت گ بواؤ۔۔۔۔‬
‫انک موفع دے کر نو دنکھو۔۔۔۔‬
‫ی‬‫ب‬ ‫ج‬ ‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫سو حتے ھتے کے تعدغروج نے انک ا ھی تی ہونے کا فرض یبھانے ہونے‬
‫سادی کے لتے آخر کار خامی تھر لی۔۔۔۔‬

‫نور اور سعد غروج کے کمرے میں داخل ہونے نو قایزہ نے مچنت سے ان بیبوں کو‬
‫دنکھا دل ہی دل میں ان بیبوں کی جوب نالبیں لی۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 772‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫غروج نے تھی ا یتے تھانی اور تھاتھی کو دنکھا نو دل ہی دل میں ان کی جوسبوں‬
‫کنلتے ڈھیروں دعابیں کی۔۔‬

‫ماساءللا غروج تم ایتی جسین لگ رہی ہو۔۔ نور نے غروج کو دنکھ کے مچنت‬
‫تھرے لہجے میں کہا۔۔‬
‫غروج نے آج اناری رنگ کا تھاری کامدار لہ نگا زیب ین کر رکھا تھا۔۔اناری منک‬
‫اپ اس کی کے جشن کو مزند دو آنشہ ینا رہا تھا۔۔۔۔‬

‫انک نات کہوں گی سعدتھانی نلیز نور سے کبھی نے وقانی مت کیجے گا۔۔۔‬
‫تمہیں اینا تھانی انسا لگنا ہے؟‬
‫پہیں پہیں انسی کونی نات پہیں مچھے ا یتے تھانی یر نورا تھروشہ ہے وہ کبھی تھی‬
‫میرا مان پہیں نوڑے گا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 773‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫سعد نے ینار سے غروج کو گلے لگانا اور اسکے ما تھے یر ینار کنا ۔۔ ماساءللا میری پہن‬
‫ایتی یناری لگ رہی ہے ۔نس اس کی جوسبوں کو کسی کی تھی تظر نا لگے۔۔۔۔‬
‫سعد نے اسکے گال یر ہاتھ رکھتے ہونے کہا۔۔‬

‫پ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫قایزہ اور درمکبون کی آ یں م ہو یں تھانی ہن کو ساتھ گے د کھ کے۔۔‬
‫ن‬ ‫ل‬ ‫پ‬ ‫گ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬
‫خلو تم دونوں غروج کو ناہر لے کرآو سب ای نظار میں ہیں۔‬

‫سعد اور نور اسے لتے خل د یتے۔۔۔ لن میں یتے اسییج نک خانے والے را س تے یر‬
‫غروج نے نور اور سعد کا ہاتھ تھام لنا اور ان کے ساتھ اسییج کی طرف خانے لگی۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 774‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اسییج یر غمر آف وایٹ کلر کی سیروانی کے اویر میرون رنگ کی سال کو مقلر کی طرح‬
‫لتے کسی شہزادے کی طرح ایتی شہزادی کا ای نظار کر رہا تھا۔۔‬

‫سعد اور نور غروج کو اسییج نک لے کر گتے تھر اسے غمر کے ساتھ ہی تھولوں سے‬
‫شچانے گتے جھولے یر یبھا دنا۔۔‬

‫یرنشس پہت جسین لگ رہی ہو۔‬

‫غروج کی طرف چہرا کتے غمر نے سرگوشی تما آواز میں نول نو غروج کا جھکا سر سرم‬
‫سے اور جھک گنا جسے دنکھ کے غمر کے چہرے یر تھی جوتصورت مسکراہٹ دوڑ‬
‫گتی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 775‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫کچھ وفت کےتعد جونا جھنانی کی رسم کا سور ہوا نو نور رسم کرنے لگی جونے نو غمر‬
‫نے پہت آرام سے انار کر دے د یتے۔۔‬

‫خلو تھتی غمر تھانی تکالیں بپسےخلدی سے۔۔ نور نے غمر اور غروج کے سا م تے ہی‬
‫بیبھتے ہونے کہا ۔۔۔‬

‫بپسے د یتے کی نو کونی نات ہی پہیں ہے ۔ میں ایتی دلہن کو تعیر جونوں کے تھی‬
‫لے خاؤتگا آپ لوگ جونے ہی رکھ لیں۔۔‬

‫غمر نے نے ینازی سے کہا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 776‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫پہیں ہم ایتی دلہن کو تعیر جونوں والے دلہا کے ساتھ رحصت پہیں کریں گے۔۔‬
‫نور نے سرارت سے کہا۔۔‬

‫تھنک ہے بیبھے رہیں تھر تعیر جونوں کے جیتی دیر آپ لگاؤگے بپسے د یتے میں ایتی‬
‫ہی دیر سے رحصتی ہوگی۔نور مسکرا کر نولی۔۔۔‬

‫غمر کی مما نے ہزار ہزار کاقی سارے نوٹ نور کی طرف یڑھانے۔۔۔۔‬
‫اب جوش۔۔۔اپہوں نے ہپستے ہونے نوجھا۔۔۔‬
‫جی نالکل جوش۔۔۔‬

‫نور نے تھی مسکرا کر انک لڑکی کو اسارہ کنا وہ جونے لے کر آنی اور غمر کے سا متے‬
‫رکھ د یتے۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 777‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫کچھ دیر تعد رحصتی کا سور اتھا نو۔۔۔۔‬
‫سب کی ڈھیروں دعاؤں کے ساتھ غروج کی رحصتی کا سلسل نالجیر اتچام ناگنا۔۔۔۔‬

‫💓💓💓💓💓💓💓💓‬

‫ی‬‫ب‬
‫آج وہ خالصنا مسرقی دلہن یتی ہونی تھی سر جھکانے ھی ھی کونی کچھ کہنا نو صرف‬
‫ت‬ ‫ب‬

‫مسکرا کے جواب د یتی۔۔‬

‫اور کچھ فظری گھیراہٹ تھی تھی جو کہ اسے کچھ نو لتے ہی نہ دے رہی تھی و نسے‬
‫تھی اسکے ندلے کا صالح نول نو رہا تھا۔۔‬
‫صالح نے آج ی بوی نل بو سیروانی پہن رکھی تھی ۔۔۔۔حنکہ نارسا نے لیٹ نل بو اور‬
‫ت‬ ‫ک‬ ‫ک‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫پ‬ ‫ی‬‫پ‬ ‫م‬ ‫ن ک‬
‫ڈارک ل بو پشن کی دندہ زیب سی زیب ین کر ر ھی ھی۔۔۔دونوں کے ساندار‬
‫کنل کو سب نے سراہا۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 778‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫تکاح نو ان کا پہلے ہی ہو حکا تھا۔‬


‫رحصت ہو کر آج نارسا نے صالح کے گ ھر خانا تھا۔۔‬

‫رحصتی کے وفت نارسا سب کے گلے لگ کر جوب رونی ا یتے ماں ناپ سے الگ‬
‫ہونے کا غم تھانی اور پہن سے خدا ہونا پہت مشکل تھا۔۔‬

‫نے سک وہ زنادہ وفت گھر سے ناہر گزارنی تھی مگر رحصتی ہمپشہ کی طرح ہر لڑکی‬
‫کے لتے انک مشکل مرخلہ ہی ہونا ہے۔۔۔ جسے ہر خال میں سر کرنا ہی یڑنا ہے۔‬

‫رحصتی کے وفت ایتی عادنوں کے یرعکس صالح انک دم خاموش اور سیچندہ تھا وہ‬
‫سمچھ سکنا تھا کہ اس وفت نارسااور اسکے گھر والوں یر کنا گزر رہی تھی۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 779‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫سب سے مل کر آخر کار نارسا صالح کے ساتھ ایتی یتی زندگی کے سفر کنلتے روانہ‬
‫ہوگتی۔۔‬
‫💞💞💞💞💞💞‬
‫غمر کمرے میں داخل ہوا۔۔‬

‫نورے کمرے کو گالب کے تھول اور لنلیز سے جوتصورنی سے شچانا گنا تھا۔۔‬

‫ہر طرف سپینڈ کینڈلز تھوڑے تھوڑے قاصلے یر خل رہی ت ھیں۔۔‬

‫ینڈ کے خاروں طرف سرخ رنگ کے ی نٹ کے یردے تھے اور ان کے اویر گالب‬
‫اور مو یتے کے تھولوں کی لڑناں تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 780‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫غمرنے تھولوں کی لڑنوں سے نوراکمرہ شچوانا ہوا تھا۔۔‬

‫فرش یر تھی ہر خگہ تھولوں کی بیناں نک ھری ہونی تھیں۔۔‬

‫نورا کمرہ ہی انک جواب ناک م نظر بپش کر رہا تھا‬


‫ت‬ ‫ب‬ ‫ی‬‫ب‬
‫ینڈ کے درمنان میں غروج سر جھکانے ھی ھی۔۔‬

‫ن‬ ‫س ع‬
‫اسے دنکھ کر غمر کے ل بوں یر بپسم نکھر گنا۔۔ ا الم و م ۔۔ مر نے اس کے‬
‫غ‬ ‫ک‬ ‫ل‬

‫سا متے بیبھ تے ہونے سالم کنا ۔۔‬


‫غروج نے نس سر ہال کر جواب دنا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 781‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫تم تھنک ہو میرا مظلب ہے کمفربینل نو ہو نہ۔۔ غمر کو کچھ نہ سوجھا کہ کنا نات‬
‫کرے نو پہی نوجھتے لگا۔۔‬

‫ہر وفت نو لتے وال غمر تھی آج زرا خاموش تھا۔۔‬

‫تھر کچھ ناد آنے یر ینڈ سے اتھا اور سانڈ بینل کی دراز سے انک مچملی کپس تکال۔۔‬

‫ج‬
‫تھر اینا ہاتھ ا ستے آگے یڑھانا غروج کا ہاتھ تھا متے کنلتے غروج نے تے ہونے اینا‬
‫ک‬ ‫چ‬ ‫ھ‬
‫ہاتھ غمرکے ہاتھ میں دنا۔۔‬

‫غمر نے ڈاتمنڈ کی جوتصورت شی رنگ غروج کی محروطی اتگلی میں پہنا کر اس یر ا یتے‬
‫لب رکھ د یتے۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 782‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫جوش ہو تم ۔۔ غمر نے غروج کی جھکی آنکھوں کو دنکھ کے کہا نو غروج نے سر‬


‫اہسیہ سے اینات میں ہال دنا۔۔‬

‫میں تھی پہت جوش ہوں نہ سوچ کر کہ جس سے مچنت کی اسے ہی اینا ہمشفر‬
‫ینانا۔۔ میرا رب خاینا ہے غروج کہ میری زندگی میں تم انک اہم مقام رکھتی ہو۔‬
‫م‬‫ت‬ ‫ن‬ ‫پ‬ ‫ت‬ ‫ب‬ ‫ک‬
‫میں نے ھی ھی سی علط ظر سے یں د کھا تھا یں۔۔۔‬
‫ہ‬ ‫ہ‬ ‫ت‬ ‫ک‬
‫مگر جب مچھے ییہ خال تھا کہ تم ہی وہی ہو جس کے ساتھ میں ایتی نوری زندگی گزار‬
‫سکنا ہوں ۔نو میں نے تمہیں ا یتے ساتھ جوڑے رکھتے کے لے ناکیزہ یندھن میں‬
‫ناندھ لینا خاہا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 783‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫میں آج تم سے وعدہ کرنا ہوں غروج ہمپشہ تم سے ا نسے ہی مچنت کروتگا اور جیتی‬
‫مچنت کروتگا ایتی ہی تمہاری غزت کروتگا اور تم سے تھی پہی کہوں گا کہ ہمپشہ مچھ‬
‫سے ا نسے ہی مچنت کرنا نہ رسیہ ہم دونوں کنلتے پہت اہم ہے اور سب سے یڑھ کر‬
‫میرے لتے تم۔۔‬

‫سعد غروج کا ہاتھ تھامے نول رہا تھا اور غروج کسی شحر میں خکڑی ہونی اسکی نات‬
‫شن رہی تھی۔۔‬
‫وہ غمر جپسا ہمشفر نا کر جود کی قسمت یر رسک کرنے لگی۔۔۔‬
‫میں جواہ مچواہ ہی ایتی قسمت یر نالں رہی۔صروری پہیں جو ہم نے سوخا ہو وہی‬
‫تھنک ہو۔۔۔کبھی کبھی جود کی قسمت کو اّللٰ تعالی کے جوالے کرد ینا خا ہتے۔۔۔ک بونکہ‬
‫وہ ہم سے پہیر خاینا ہے کہ ہمارے لتے کنا پہیرین ہے۔اس نے دل میں‬
‫سوخا۔۔۔اور گہری سانس لی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 784‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫نولو دوگی میرا ساتھ خلو گی میرے ساتھ زندگی کے اس جوتصورت سفر یر۔۔‬

‫غمر نے مچنت سے اسکا چہرا اسکی تھوڑی سے نکڑ کر اوتچا کرکے اسکی آنکھوں میں‬
‫دنکھ کے کہا۔۔‬

‫نو غروج نے مسکرا کر ہاں کہا۔۔۔‬

‫️❣️❣️❣️❣️❣️❣️❣️❣️❣️❣ ️❣️❣️❣️❣️❣‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 785‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫فریتی مسچد میں فحر کی تمازادا کر کہ وہ گھر وانس آنا نو لن میں موجود سرخ گالنوں یر‬
‫تظر یڑی جو ہلکی ہلکی ہوا سے لہرا کر اس کی نوجہ ایتی خایب منذول کرانے کا ناعث‬
‫ین رہے تھے۔۔۔‬

‫خان عالم نے وہاں سے ادھ کھلی کلی نوڑی مسکرا کر اور اندر آنا۔۔۔۔‬

‫سوھتی کچن میں موجود تھی وہ تھی تماز ادا کرنے کے تعد کچن کا رخ کتے عالم کے‬
‫لتے نا ستے کی یناری میں مشعول تھی۔‬

‫عالم دنے قدموں سے خلنا ہوا اس کے فریب آنا۔۔۔‬


‫اور اس کی نست سے ہاتھ گزار کر اسے ایتی گرفت میں لنا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 786‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫سوھتی اخانک اس کے اسظرح کرنے سے ڈر کر ییچھے مڑی۔۔۔‬
‫‪...........‬میں ہوں‬
‫‪My Soul‬‬
‫آپ نے نو ڈرا ہی دنا تھا۔۔۔‬

‫اس نے لمتی سانس لے کر جود کو یر سکون کنا۔۔۔‬


‫عالم نے اس کے تم نالوں میں کلی لگانی۔۔۔۔‬
‫پہت پہت سکرنہ۔۔۔۔‬

‫وہ کس نات کا۔۔۔۔اتھی تھی وہ اس کی طرف دنکھتے سے گریز یرت رہی تھی۔۔۔‬

‫م‬
‫میری زندگی کو کمل اور جوتصورت ینانے کا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 787‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫وہ اس کے گال کو انگو تھے سے شہالنے ہونے ۔۔۔اس کے نالوں میں سے آنی‬
‫شحر انگیز جوسبو کو ا یتے اندر انارنے ہونے نول۔۔۔۔‬

‫اس سے پہلے کہ وہ کونی جسارت کرنا دروازے یر ہونی ینل نے اس کا ارتکاز نوڑا۔۔۔‬

‫نہ کون ہے ایتی صیح صیح؟اس نے شجت پیزاری سے کہا۔۔۔۔‬

‫سوھتی اس کے انداز یر کھکھال کر ہپس یڑی۔۔۔‬

‫جوانا وہ تھی مسکرا کر دروازے کی طرف یڑھا۔۔۔۔‬


‫دروازہ کھول نو۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 788‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫‪،‬صالح‪،‬نارسا‬
‫گڈ مارینگ سر۔۔۔۔۔۔دونوں ینک وفت نولے۔۔۔‬

‫تم دونوں کو ا یتے گھر میں سکون پہیں۔۔۔۔‬

‫سادی کی پہلی صیح تھی۔۔۔۔‬

‫اس نے سناٹ لہجے میں کہا۔۔۔۔‬

‫سکون نو ہمیں تھی پہیں۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 789‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ییچھے سے غمر اور غروج تھی داخل ہونے۔۔۔۔‬

‫عالم کا غصہ غروج کو سا متے دنکھ کر جھاگ کی طرح بیبھ گنا۔۔۔۔‬

‫اگر میری پہن ساتھ نا ہونی نو تھر دنکھنا تمہیں۔۔۔عالم نے غمر سے کہا۔۔۔۔‬

‫اوہو سر اب ی بوی کے سا متے نو کچھ لچاظ کر لیں۔۔۔‬

‫فرسٹ امیرنشن میں ہی نے غزنی کر ڈالی۔۔۔غمر نے کھسنانی ہپسی ہپستے ہونے‬


‫کہا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 790‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫غمر غروج کو رات ہی میں ایتی خاب اور عالم کے نارے میں تھی تقصنل ینا حکا‬
‫تھا۔۔۔‬

‫ت‬ ‫م‬ ‫ط‬‫م‬


‫اس لتے غروج ین ھی۔۔۔۔‬
‫اس نے آگے یڑھ کر عالم کو سالم کنا۔۔۔‬

‫عالم نے تھی انک تھانی کی طرح اس کے سر یر ہاتھ رکھا۔۔۔۔‬

‫ہمیں تھی ینار دے دیں۔۔۔۔‬

‫صالح نے سر آگے کنا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 791‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اب خان جی آپ سے ا یتے تھی یڑے پہیں غمر میں تھانی ۔۔۔۔‬

‫اس سے پہلے کہ عالم صالح کو کونی جواب د ینا سوھتی‬

‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬
‫اس کی نات شن کر یرا منانے ہونے ھے سے نولی۔۔۔‬
‫صالح چچل سا ہو کر نالوں میں اتگلناں خالنے لگا۔۔۔۔‬

‫غروج کو انک نو وہ آواز کچھ خانی پہچانی لگی اور دوسرا عالم کے لتے خان جی کا لقظ‬
‫ا یتے ینار سے اسنعمال کنا گنا تھا کہ اس کا دل کنا اس ہستی کو دنکھتے کا۔۔‬

‫اس کی تظر عالم کے ییچھے کھڑی سوھتی یر یڑی۔۔۔‬


‫غروج کو سا متے دنکھ کر سوھتی نے نے تقیتی سے اس کی طرف دنکھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 792‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اور ایتی خگہ یر ساکت رہ گتی۔۔۔۔‬


‫غروج کا تھی خال اس سے مچنلف نا ت ھا۔۔۔۔‬
‫وہ دونوں جوشی سے انک دوسرے کے گلے لگیں۔۔۔‬
‫تم پہاں؟‬

‫غروج نے سوھتی سے نوجھا۔۔۔۔‬


‫اس نے اینات میں سر ہال کر عالم کی طرف دنکھا۔۔۔‬

‫اب نہ تمہاری تھاتھی ہے۔۔۔عالم نے غروج سے کہا۔۔۔۔‬


‫غروج نے سوھتی کو اس یتے ر ستے یر ینار تھری تظروں سے دنکھا‬
‫آپ دونوں پہلے سے انک دوسرے کو خایتی ہیں نارسا نولی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 793‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫جی ہم خا یتے ہیں غروج نولی۔۔۔‬

‫واؤ تھر نو پہت اجھی نات ہے۔۔۔ پہت مزہ آنے گا جب مل بیب ھیں گی دنوایناں‬
‫بین۔۔۔‬

‫ن‬ ‫ن‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ن‬


‫نارسا نے ان کی طرف د تے ہونے سرارت سے آ کھ ل ک کرنے ہونےکہا۔۔۔‬
‫ہم نو مل کر ناسیہ کرنے آنے تھے۔شجی میں ی نٹ میں جوہوں نے دھمال مچا رکھا‬
‫ہے۔۔۔‬

‫نارسا نے ی نٹ یر ہاتھ رکھ کر میہ نشورنے ہونے کہا۔۔۔۔‬

‫خاؤ تھر سب مل کر نا س تے کا ای نظام کرو۔۔۔صالح نول۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 794‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫واہ جی !نہ آپ سب کی پہلی سادی کی صیح ہے نو ہم لڑک بوں کی تھی سادی کی‬
‫پہلی ہی صیح ہے ۔۔۔ہم میں سے کونی کام پہیں کرے گا‬

‫سوھتی تھی پہیں۔۔۔۔انسا کرو آج آپ بیبوں ایتی ایتی مشسز کے لتے ناسیہ ینار‬
‫کریں ۔۔۔‬

‫کہو گرلز کپسا لگا میرا آ ینڈنا۔۔۔۔‬

‫نارسا نے غروج اور سوھتی کی طرف دنکھ تے ہونے نایند خاہی۔۔۔‬

‫میرے حنال میں آ ینڈنا یرا پہیں۔۔۔غروج نے اس کی نات سے اتقاق کنا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 795‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫ا نسے اجھا پہیں لگنا ۔۔۔لڑکناں بیبھیں اور لڑکے کام کریں۔۔۔آپ ہمارے مہمان‬
‫ہیں میں ہی سب کے لتے ناسیہ ینانی ہوں سوھتی نے کہا‬
‫تھر وہ اتھتے لگی نو ۔۔۔‬

‫تھنک ہے تم سب پہیں رکو۔ ہم سب ناسیہ ینانے ہیں۔۔۔‬


‫عالم نول۔۔۔‬

‫سر نہ نا اتصاقی ہے۔۔۔غمر نے میہ ت ھال کر کہا۔۔۔‬

‫خلو سندھے ۔۔۔کچن میں راسیہ ناد ہے نا دکھانا یڑے گا۔۔۔۔‬


‫عالم کے انل لہجے یر اپہیں ناخار ایتی خگہ سے اتھنا ہی یڑا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 796‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫سوھتی آنا گوندھ خکی تھی۔۔۔غمر نے آنا دنکھ کر سکون کا سانس لنا۔۔۔‬

‫ورنہ آنا گوندھنا اس کے لتے دینا کے مشکل یرین امر میں سے انک تھا۔‬

‫صالح تم یرا تھے یناؤ۔۔۔غمر نے اس یر آرڈر خاری کنا۔۔۔‬


‫صالح اس کے خکم یر دایت بپستے ہونے یرا تھے کے پیڑے ینانے لگا۔۔۔‬

‫سر نلیز آپ زرا یناز کاٹ دیں آمل نٹ کے لتے غمر نے ڈرنے ڈرنے ناس کھڑے‬
‫ہونے عالم سے کہا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 797‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫عالم نے جھری اتھا کر یناز جھنال ہی تھا کہ اس کی آنکھوں میں سے نانی آنے‬
‫لگا۔۔۔۔‬

‫کینگ نورڈ یر یناز رکھ کر اسے کا یتے ہی لگا تھا کہ آنکھوں میں نانی جمع ہونے کی وجہ‬
‫سے ییہ ہی نہ خال اور جھری سے دوسرے ہاتھ یر گہرا کٹ لگا۔۔۔‬

‫ت‬ ‫ب‬ ‫ی‬‫ب‬


‫سوھتی جو تظاہر نو ناہر ھی ہونی ھی گر ظریں کام کرنے ہونے عا م یر ہی‬
‫ل‬ ‫ت‬ ‫م‬
‫تھیں۔۔۔‬
‫تھاگتی ہونی کچن میں آنی ۔۔۔‬

‫فرتج سے تھنڈا نانی تکال کر انک ناؤل میں ڈال اور عالم کا ہاتھ نکڑ کر اس میں ڈنو‬
‫دنا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 798‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫جس میں سے جون پہہ رہا تھا۔۔۔‬

‫میں نے کہا تھی تھا کہ میں کر لوں گی۔۔۔۔اس نے رندھی ہونی آواز میں کہا۔۔۔‬

‫کچھ پہیں ہوا مچھے جھونا سا زجم ہے اتھی تھنک ہو خانے گا۔۔۔تم نو نس ا نسے‬
‫ہی۔۔۔‬

‫عالم نے انک ہاتھ کی نوروں سے اس کی آنکھوں میں آنے آنشو صاف کتے۔۔۔‬
‫ہہہہہہم۔۔۔۔‬

‫ییچھے سے صالح نے کھنکھار کر ایتی موجودگی کا اجساس دلنا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 799‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫تم دونوں ا یتے کام یر نوجہ دو ۔۔۔‬

‫اور تم دونوں کی سزا ہے کہ تم جو اینا کام جھوڑ کر ہم یر نوجہ دے رہے تھے۔۔۔‬

‫اب سارا ناسیہ تم دونوں ہی یناؤ گے۔۔۔‬

‫عالم ان دونوں کو کہنا ہوا سوھتی کے ساتھ کچن سے ناہر تکل آنا۔۔۔۔‬

‫ییچھے وہ دونوں خلتے کلستے ہونے ناقی کا کام بینانے لگے۔۔۔‬

‫عالم اور سوھتی تھی دونوں نو سییر ضوفے یر بیبھ گتے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 800‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫آپ کو تھوک لگ رہی ہے نو میں ان کی مدد کروا د یتی ہوں سوھتی نے عالم سے‬
‫کہا۔۔۔‬

‫پہیں مچھے تھوک پہیں۔۔۔عالم نول۔۔۔‬

‫ہاں کریٹ کھانے کے تعد کسے تھوک لگتی ہے کریٹ سے ہی ی نٹ تھر گنا ہو‬
‫گا۔۔۔۔نارسا نے ایتی ازلی ل یرواہی سے کہا۔۔۔‬

‫عالم نے اسے گھور کر دنکھا۔۔۔۔‬

‫آپ کو کریٹ لگا تھا۔۔۔سوھتی نے یرنسانی سے نوجھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 801‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫وہ میں زرا صالح کو دنکھ لوں ۔۔۔نارسا ایتی آنے والی سامت سے تچتے کے لتے کچن‬
‫میں گتی۔۔۔‬

‫میں تھی خا کر دنکھوں اپہیں کنا کر رہے ہیں غروج تھی ان کے ییچھے ییچھے خلی‬
‫گتی۔۔۔‬

‫ھ‬ ‫ب‬ ‫ی‬‫ب‬


‫عالم نے ساتھ ھی سو تی کا ہاتھ ا تے ہا ھوں یں لنا۔۔۔۔‬
‫م‬ ‫ت‬ ‫ی‬
‫ہماری زندگی کی یتی سروعات ہونی ہے۔اسالمی لچاظ سے ہمارا رنسپپشن نو بینا‬
‫ہے۔۔۔‬

‫اس کی نات یر سوھتی کے گال سرم کے مارے دھکتے لگے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 802‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اس نے تظریں جھکانے ہونے اس کے ہاتھ سے اینا ہاتھ تکال جو انک ہی نل میں‬
‫نسیتے سے یر ہو حکا تھا‬

‫اور ا یتے دو یتے کے انک سرے کو ایتی اتگلی کے گرد لیپینا سروع کر دنا۔۔۔۔‬

‫میں ساری دینا کے سا متے ہمارے اس ر ستے کی شچانی ظاہر کر کہ تمہیں ا یتے نام‬
‫کی پہچان د ینا خاہنا ہوں۔‬

‫سوھتی نے نسکر آمیز تظروں سے اسے دنکھتے ہونے مان تھرے لہجے میں کہا۔۔۔‬

‫آپ ا یتے ا جھے ک بوں ہیں؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 803‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫تمہیں انسا لگنا ہے کہ میں اجھا ہوں؟‬

‫اس نے اشی کا سوال دہرانا۔۔۔‬

‫میرے دل سے نوجھیں آپ کیتے ا جھے ہیں۔۔۔‬

‫دونوں انک دوسرے کو ینار تھری تظروں سےدنکھ رہے تھے۔۔۔‬


‫اور تمہارے لتے انک سریرایز تھی ہے۔‬

‫نارسا نے کہتی مار کر صالح کا دھنان ناہر دلوانا۔۔۔۔‬


‫ہم سے نو کبھی سندھے میہ نات پہیں کی ہر وفت رعب جھاڑنے ر ہتے ہیں۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 804‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ہنلر کو دنکھ کے لگنا پہیں تھا ا یتے روم پینک ہوں گے۔۔۔نارسا نے صالح سے‬
‫کہا۔۔۔‬

‫تم زرا مچھ یر نوجہ دو۔۔۔جو ظلم مچھ یر ہو رہا ہے سادی کی پہلی صیح ہماری ہے ہم‬
‫سے کام کروا کر جود آرام سے بیبھے ہیں۔۔۔صالح نے تھی خلے دل کے تھبھولے‬
‫تھوڑے۔۔۔‬
‫دونوں آہسیہ آواز میں آنس میں لگے ہونے تھے۔۔۔‬

‫دوسری طرف غروج نے غمر کو کام کرنے ہونے دنکھ کر ناس یڑا سنب اتھا کر‬
‫واش کنا تھر اس کے میہ کی طرف یڑھانا۔۔۔‬
‫غمر نے ہپس کر انک نایٹ لی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 805‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫خد ہے نار۔۔۔۔تم سب لوگ مچھے ہی خالنے میں ک بوں لگے ہو؟‬
‫صالح نے غمر کی طرف دنکھ کر غصے سے کہا۔۔۔‬

‫اور یراتھا نوے سے انار کر ہاٹ ناٹ میں رکھا۔۔۔‬

‫تم ہی کچھ سرم کر لو اس کی ی بوی دنکھو کپسے اس کا حنال کر رہی ہے اور تم ہو کہ‬
‫مارنے دھاڑنے کے عالوہ کچھ آنا ہی پہیں۔۔۔‬

‫صالح نے نارسا کی طرف دنکھتے ہونے مصبوعی غصے سے کہا۔۔۔‬


‫تھئ میرا نو جواب تھا ا یتے سوہر سے خدمپیں کروانا اور وہ تم کر رہے ہو۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 806‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫مچھ سے انسی امند مت رکھنا ۔۔۔نارسا نے اسے خڑانے کے لتے میہ ینانے ہونے‬
‫کہا۔۔۔۔‬

‫ناسیہ ینار کتے ان سب نے مل کر ناہر ل کر بینل یر رکھا۔۔۔۔‬


‫غمر اور صالح دھپ کر کے ضوفوں یر بیبھے۔۔‬

‫جپسے کام کر کہ پہت تھک گتے ہوں۔۔۔‬

‫غروج کی ہپسی تکلی ان کی تھرنور انکینگ یر۔۔۔۔‬

‫خلو کنا ناد کرو ناسیہ ینانے کے اتعام میں آپ سب کی ملکہ عالیہ ا یتے ہاتھوں سے‬
‫آپ کو ناسیہ کروانے گی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 807‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫نارسا نولی۔۔۔اور پہلی نایٹ ینا کر صالح کے میہ کی طرف یڑھانی۔۔۔‬

‫تھر غروج نے تھی غمر کے میہ میں ڈالی ۔۔۔‬

‫ہ‬ ‫پ‬ ‫ج‬ ‫ت‬ ‫ن‬


‫ل‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫چ‬‫ھ‬ ‫ھ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬
‫ان کی طرف د تے ہونے سو تی نے ھی تے ہونے لی نایٹ عا م کی طرف‬
‫یڑھانی۔۔۔‬

‫عالم نے اس کا ہاتھ نکڑ کر اشی کے میہ میں پہلی نایٹ ڈالی۔۔۔‬

‫صالح کو تھوک لگی تھی اس نے دوسری نایٹ ینا کر جود کھانا سروع کر دنا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 808‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نارسا نے اس کے ناؤں یر ایتی ہنل وال وال نوٹ مارا۔۔۔۔‬
‫مونی نوند والے تھکڑ صیر پہیں ہو رہا تھا۔۔‬
‫میں کھال رہی تھی نا۔۔۔‬

‫اس نے اس کے کان کے فریب خا کر دھبمی آواز میں کہا۔۔۔‬


‫خاؤ اب کھاؤ جودی۔۔۔اس نے میہ تھالنے ہونے کہا۔۔۔‬

‫غمر نے غروج کا انک ہاتھ ا یتے ہاتھوں میں لنا ہوا تھا۔۔۔ جسے وہ جھڑوانے کی‬
‫کوشش میں تھی۔۔۔‬

‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ج‬


‫ھ‬ ‫چ‬
‫وہ دنی مسکراہٹ سے اس کی الہٹ کا مزہ لے رہا تھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 809‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫میں تم دونوں کی سادی میں سرکت پہیں کر سکا ۔اس لتے کل ہم سب کا‬
‫رنسپپشن میری طرف سے۔۔۔‬
‫عالم نے اعالن کنا۔۔۔‬
‫‪Superb....‬‬
‫نارسا جوشی سے خالنی۔۔۔‬

‫یر انک نات ہے۔۔۔اس نے چہرے یر اقسردگی لنے ہونے کہا۔۔۔‬

‫نہ مچھ سے لڑک بوں والے کیڑے پہیں پہتے خانے رحصتی یر یڑی مشکل سے وہ‬
‫واہنات منکسی پہتی تھی۔۔۔‬

‫ک بوں نا تھبم میں بی نٹ سرٹ ہی رکھ لی خانے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 810‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نارسا نے مشورہ دنا۔۔۔۔‬
‫‪Very cheap advice....‬‬
‫عالم نے سرد مہری سے کہا۔۔۔‬

‫جسے اس طرح کی ڈرنسنگ کرنی ہے کل اسے رنسپپشن میں سرکت کرنے کی کونی‬
‫صرورت پہیں۔۔۔‬

‫نارسا نے صالح کی تھانی یر ا یتے پیز ناح بوں سےحنکی تھرنے ہونے کہا۔۔۔‬
‫ہنلر۔۔۔۔‬

‫غصہ اس یر تکالو جس سے نے غزنی ہونی مچھ ییچارے یر ک بوں ؟‬


‫اس نے معصوم سا چہرہ ینانے کہا۔۔۔‬
‫*****‬
‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 811‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫نہ لو خایناں ۔۔۔۔دلور جوہدری نے خای بوں کا گچھا قایزہ کی طرف یڑھانا۔۔۔‬
‫نہ کنا ہے؟‬

‫قایزہ نے دلور جوہدری سے نوجھا۔۔۔‬


‫ھ‬ ‫ت‬
‫اعنان سے میں نے ساین کروا لتے ہیں ۔۔۔خلد ہی اس کی اویر ی تے کی یناری‬
‫چ‬
‫تھی کروں گا۔۔۔۔‬

‫اس کے تعد رہ گنا عالم۔۔۔۔تھر اس کا تھی ییہ صاف ۔۔۔۔۔۔‬

‫ہاہاہا۔۔۔۔دلور جوہدری اسیہزانہ انداز میں ہپستے لگے۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 812‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ا یتے سالوں سے جو جھپ کر نالینگ کی اس یر اب غمل کرنے کا وفت آگنا‬
‫ہے۔۔۔۔‬

‫تھر سب کچھ ہمارے بیتے سعد کا۔۔۔۔۔‬

‫اگر آپ کچھ تھول رہے ہیں نو میں آپ کو ینا دوں کہ سعد تھی ہمارا ۔۔۔۔۔۔‬

‫شششش۔۔۔۔۔۔اپہوں نے قایزہ کے میہ یر ہاتھ رکھ کر اسے خاموش کروانا۔۔۔۔‬

‫دنواروں کے تھی کان ہونے ہیں۔۔۔۔‬


‫کونی پہیں شن رہا۔۔۔قایزہ نے نے زاری سے کہا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 813‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫مچھے آج تھی وہ دن ناد ہے۔۔۔۔۔‬

‫کچھ سال پہلے جب آپ گتے نو میری گود تھرنے والی تھی۔۔۔۔‬


‫تھر حنا آنی۔۔۔‬
‫اس کی خراب طی نعت کے ناعث سانویں ماہ میں ہی ڈنل بوری ہو گتی۔۔۔اور اس‬
‫نے دو خڑواں تچوں کو حبم دنا۔۔۔‬
‫اور میں نے مردہ تجے کو۔۔۔۔‬

‫آپ نے کپسے سب کی تظروں میں آنے تعیر اس کا انک بینا میری جھولی میں ڈال‬
‫دنا۔۔۔‬

‫جس کے تقش شہرنار سے ملتے تھے۔۔۔حنکہ عالم کے ایتی ماں حنا سے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 814‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫نہ نات دونارہ ایتی زنان یر نا لنا۔۔۔۔‬


‫دلور نے شچتی سے کہا۔۔۔‬

‫سعد میرا بینا ہے۔۔۔ساری خاینداد نہ گدی نس سب کچھ اشی کا ہے۔۔۔‬

‫نہ سب کچھ نو میں نے اشی کے لتے ہی کنا ہے۔۔۔‬

‫سعد جو اپہیں نہ نات ینانے کے لتے آنا تھا کہ اسے شہر میں اجھی خاب کی آفر‬
‫ہونی ہے اور وہ شہر خارہا ہے ان کی نابیں شن کر ناہر کھڑے اس کے قدم‬
‫لڑکھڑانے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 815‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اتھی ا یتے نانا کی اخانک آمد کے مچمصے میں سے ہی نا تکال تھا کہ انک انک اور‬
‫صدمہ۔۔۔۔‬

‫اس نے لت مار کر دھڑام سے دروازہ کھول۔۔۔۔‬

‫ک بوں کنا؟ ۔۔۔۔۔‬

‫ک بوں کنا آپ دونوں نے انسا؟؟؟؟؟‬

‫وہ نلخ لہجے میں دھاڑا ۔۔۔۔‬

‫آپ دونوں نے آج مل کر میری ہستی کو ہی منا دنا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 816‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫مچھ سے میری اصل پہچان جھین لی۔۔۔۔‬

‫آپ دونوں کیتے جود غرض ہیں۔۔۔‬

‫جھوٹ نو لتے ہیں آپ۔۔۔‬


‫کہ آپ نے نہ سب میرے لتے کنا۔۔۔۔‬

‫میرے لتے پہیں نہ سب آپ دونوں نے ا یتے لتے کنا صرف ا یتے لتے۔۔۔۔‬

‫اس کی آواز میں تمی گھلتے لگی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 817‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫انک نار مچھ سے نوجھ نو لیتے کہ میں کنا خاہنا ہوں۔۔۔‬
‫مچھے اس گدی اس عپش و عسرت کی کونی ظلب پہیں۔۔۔۔‬

‫انک نار میری نات نو سبو بینا۔۔۔۔قایزہ نے یڑپ کر کہتے ہونے اس کا ہاتھ نکڑا۔۔۔‬

‫س‬
‫آج سےکونی بینا پہیں آپ کا۔۔۔ ھے مر گنا۔۔۔اس نے ان کا ہاتھ ھ نکا۔۔۔‬
‫ج‬ ‫چ‬‫م‬

‫سعد تمیز سے نات کرو ہم ماں ناپ ہیں تمہارے دلور جوہدری نولے۔۔۔‬

‫مچھے ا نسے دو علے اورجھونے ہر وفت خالیں خلتے۔۔۔‬

‫دوسروں کے خالف سازسیں کرنے ہونے ماں ناپ پہیں خا ہتے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 818‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫خا رہا ہوں میں پہاں سے ہمپشہ ہمپشہ کے لتے۔۔۔اب ینانے رہیں جیتے تھی‬
‫م نصونے ینانے ہیں۔۔۔وہ ناہر تکلتے لگا۔۔۔‬

‫قایزہ نے اس کے آگے آکر اس کا راسیہ روکا۔۔۔‬

‫سعد مچھے نوں جھوڑ کر مت خاؤ ۔۔۔‬

‫تمہاری ماں تمہارے تعیر مر خانے گی۔۔‬

‫غروج تھی خلی گتی۔۔۔تم تھی خلے خاؤ گے نو ہم نالکل اکنلے ہو خابیں گے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 819‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫پہی آپ کی سزا ہے۔۔۔کہ آپ اکنلے رہیں۔۔۔‬
‫وہ دوسری طرف سے ہونے ہونے ناہر تکال۔۔۔۔‬
‫*****‬
‫سعد کمرے میں آنا۔۔۔۔‬

‫نور نے جیتی سے ادھر ادھر خکر کاٹ رہی تھی۔۔۔‬


‫سعد نسیر یر بیبھا۔۔۔۔‬

‫دونوں ہاتھوں سے اینا چہرہ جھنانے ہونے شسک رہا تھا۔۔۔۔‬

‫آج زندگی میں پہلی نار وہ رونا تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 820‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫پہلی نار وہ نوری طرح نوٹ حکا تھا۔۔۔‬

‫جود کو تھری دینا میں ییہا محشوس کر رہا ت ھا۔۔۔۔‬

‫دل کر رہا تھا کہ دھاڑیں مارمار کر رونے۔۔۔۔آخر وہ تھی انسان ہی ہونا ہے۔‬

‫مگر انک مرد ا نسے رونے۔۔۔نہ معاسرے میں کہاں گوارا تھا۔۔۔‬
‫آخر مرد تھی جساس دل رکھنا ہے اس کے تھی خزنات ہونے ہیں۔۔۔‬

‫حیہیں وہ کسی یر ظاہر پہیں کرنا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 821‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫جود کو مظ بوط ظاہر کرنے کے لتے ییہانی میں جود کے ساتھ حنگ لڑنے‬
‫ہونے۔۔۔ہمت کتے ا یتے خذنات اور مشکالت یر قانو نا لینا ہے۔۔۔۔‬

‫ب‬ ‫ی‬‫ب‬
‫اسے نوں رونے دنکھ نور اس کے ساتھ ھی۔۔۔‬
‫اس کے چہرے سے اس کے ہاتھ ہنانے۔۔۔‬

‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬


‫رونے کے ناعث آ یں سرجی ما ل یں۔۔۔‬

‫چہرے یر خالی ین۔۔۔‬

‫نور دل انک نار ڈوب کر اتھرا۔۔۔‬


‫نور نے اس کے آنشو ا یتے ل بوں سے ح تے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 822‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫سعد اس وفت کچھ تھی محشوس کرنے سے قاصر تھا۔۔۔۔‬

‫سعد۔۔۔۔نور کے آواز د یتے یر وہ تھوڑا سا سمبھال۔۔۔‬

‫نور کنا تم میرے ف نصلے میں میرا ساتھ دو گی؟‬


‫کپسا ف نصلہ؟؟‬
‫نور نے یرنسانی سے نوجھا۔۔۔‬

‫میں نہ گھر جھوڑ کر خا رہا ہوں تمہیں ا یتے ساتھ لے خانا خاہنا ہوں ۔۔۔مگر نہ خان‬
‫لو ساند وہاں تمہیں میں ایتی شہولپیں فراہم نا کر سکوں جیتی پہاں ہیں۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 823‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫میں تمہارے ہر ف نصلے میں تمہارے ساتھ ہوں۔۔خاہے مچھے سڑک یر ک بوں نا‬
‫ساری زندگی گزارنی یڑی ۔۔۔‬

‫تمہارا ساتھ مپسر ہو۔۔۔میں وہاں تھی ہپسی جوشی گزار لوں گی۔۔۔‬

‫نور نے آسودگی سے اس کے سانے یر اینا سر تکانا۔۔۔‬

‫*****‬

‫شہر کے مشہور یرین شحصنات اور آرمی آفپسرز سب اس رنسپپشن یر مدعو‬


‫تھے۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 824‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫غروج اور سوھتی کو ینار کرنے کے لتے ماہر ی بوبپشن نارسا نے ہاپیر کر رکھی تھی۔‬
‫وہ دونوں ینار تھیں۔‬

‫کچھ دیر میں سناٹ لیٹ کی روستی میں میں بیبوں کی اپیڑی ہونی۔۔۔‬
‫ان کی آمد اّللٰ تعالی کے نام سے ہونی۔۔۔‬

‫ڈی ۔چے نے اّللٰ تعالی کے نام والی آڈنو خالنی۔‬


‫جس کام کی سروعات اّللٰ تعالی کے نام سے کی خانے اشی کام میں یرکت اور پہیری‬
‫سامل ہونی ہے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 825‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫سوھتی کی تظر ا یتے ساتھ خلتی ہونی نارسا یر یڑی۔۔۔ جو آرمی نوی نقارم خاکی ساڑھی‬
‫میں مل بوس تھی۔اس نے جیران تظروں سے اسے دنکھا ۔مگر وفت اور ماجول کو دنکھ‬
‫ایتی جیرانی جھنا گتی۔۔۔‬

‫سوھتی نے نلنک کلر کی سنقون کی کامدار ساڑھی زیب ین کر رکھی تھی جس کے‬
‫ناردڈ یر سلور گرے تقپس موی بوں کا کام کنا گنا تھا۔‬

‫غروج نے ی بوی نل بو کلر کی جوتصورت یرین ساڑھی پہن رکھی تھی۔۔۔‬


‫دونوں پہت دلکش دکھانی دے رہی ت ھیں ۔۔‬

‫حنکہ نارسا نو ا یتے نوی نقارم کی وجہ سے تماناں تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 826‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫حند ہی لمچوں میں وہ بیبوں تھی ا یتے محصوص آرمی نوی نقارم پہتے ان کے سا متے‬
‫آنے۔۔۔۔‬

‫صالح نے نارسا کے آگے ہاتھ کنا جسے اس نے مسکرانے ہونے تھام لنا۔۔۔۔‬

‫تھر غمر نے تھی غروج کا ہاتھ ا یتے ہاتھ میں لنا۔۔۔۔‬


‫سوھتی کی تظریں جب خان عالم یر یڑیں نو نلینا تھول گپیں۔۔۔۔‬

‫ت‬ ‫ن‬ ‫ک‬‫ن‬


‫عالم کی جمکدار سیز آ ھیں اسے ہی د کھ رہی ھیں۔۔۔۔‬
‫وہ آرمی نوی نقارم میں مل بوس سر یر ک نپ پہتے اینا ہینڈسم لگ رہا تھا جپسے نہ نوی نقارم‬
‫ینا ہی اشی کے لتے ہو۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 827‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اس جھ فٹ کے جوان یر نہ وردی ایتی جوتصورت لگی کہ اسے ایتی دھڑکن رکتی ہونی‬
‫محشوس ہونی۔۔۔‬

‫عالم کو تھی سوھتی کو اس یتے روپ میں دنکھ کر خال کچھ مچنلف نا تھا۔‬

‫خان نے اس کے فریب آکر اس کی نازو میں اینا نازو ڈال اور یر اعبماد خال خلنا ہوا‬
‫آگے یڑھا۔۔۔۔‬

‫کچھ دیر تعد لیپپس آن ہوبیں نو عالم کے کلنگز نے اس کے فریب آکر اپہیں‬
‫سادی کی منارکناد بپش کی۔۔۔۔‬

‫کپسا لگا سر یرایز؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 828‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫عالم نے اس کے کان کے فریب آنے ہی سرگوشی تما آواز میں نوجھا۔۔۔۔‬

‫سوری خان جی۔۔۔اس نے تظریں جھکانے ہونے سرمندگی سے کہا۔۔۔۔‬

‫میں اتچانے میں آپ کو کنا کچھ کہتی رہی۔۔۔‬

‫اس کے ہمپشہ سیچندہ ر ہتے والے چہرے یر مسکراہٹ تھنلی۔۔۔۔‬

‫سب نے اس مسکرانے ہونے ساندار کنل کو سراہتی تگاہوں سے دنکھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 829‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫دونوں ہی جوتصورنی میں ایتی منال آپ تھے جپسے یتے ہی انک دوسرے کے لتے‬
‫ہوں۔‬
‫‪Hey....Saleh....‬‬

‫نارسا نے صالح کے ا یتے ہاتھ میں نکڑے ہونے ہاتھ کو دنانے ہونے کہا۔۔۔۔‬

‫کنا ہے؟‬

‫سب ان کی طرف م بوجہ تھے۔صالح نے نارسا کے ہاتھ دنانے یر دایت بپستے ہونے‬
‫ہوی بوں یر مصبوعی مسکراہٹ لنے ہونے کہا۔۔۔۔‬

‫مچھے تھوک لگی ہے نہ کھانا کب لگے گا؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 830‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نارسا نے نے خارگی سے چہرہ ینانے ہونے کہا۔۔۔‬

‫تھوک نو مچھے تھی پہت لگی ہے۔۔۔۔صالح نے معتی جیز تظروں سے اس کے‬
‫چہرے کو دنکھتے ہونے کہا۔۔۔۔‬

‫آج سے ہم ہنڈ کوایر کے قل نٹ میں ہنلر کے گھر پہیں ا یتے گھر رہیں گے۔۔۔‬
‫صالح نے کہا۔۔۔‬

‫وہ ک بوں ؟‬
‫نارسا نے گھورنی تگاہوں سے اسے دنکھا۔۔۔۔‬

‫وہ رات کو یناؤں گا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 831‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اس نے سرارت سے اس کے کان میں کہا۔۔۔۔‬

‫رات کو کنا یناؤ گے جو ینانا اتھی یناؤ۔۔۔۔‬

‫زرا پہیں کہ غقل ہو تم میں۔۔۔۔اف کپسی عورت سے نال یڑا گنا میرا۔۔۔اس نے‬
‫دہانی د یتے والے انداز میں ہلکی سے آواز میں کہا۔۔۔۔‬

‫تم نے مچھے عورت نول؟‬

‫وہ نلمالنی۔۔۔‬
‫‪Calm down....‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 832‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اس سے پہلے کہ سب کہ سا متے میرا گلہ دناؤ۔۔۔‬
‫‪Please control your self...‬‬

‫صالح نے یرم لہجے میں کہا۔۔۔۔‬

‫اس نے گہرا سانس لے کر جود کو یر سکون کنا۔۔۔‬

‫گھر نو آج تم خل لو۔۔۔دنکھنا آرمی میں لی گتی ساری‬

‫یربینگ آج تم یر نا آزمانی نو کہنا۔۔۔‬

‫نارسا نے شجت ی بوروں سے کہا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 833‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫تچ کر رہنا یری تمہارے سا متے کیپین صالح ہے۔۔۔آج کون کس یر کنا آزمانا رات کو‬
‫ف نصلہ ہو ہی خانے گا۔۔۔‬

‫اس نے ہپستے ہونے ایتی پیرڈ یر ہاتھ ت ھیرا۔۔۔‬

‫غروج نو غمر کو ناکر پہت جوش تھی ان دو دنوں میں وہ غمر کی ہمراہی میں ا یتے‬
‫آپ کو دینا کی جوش قسمت یرین لڑکی تصور کرنے لگ گتی تھی۔۔۔۔‬

‫غمر نے اسے تھولوں کی طرح رکھا ہوا ت ھا۔۔۔۔‬


‫م‬
‫وہ دونوں انک دوسرے کو دنکھتے ہونے جود کو کمل محشوس کر رہے تھے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 834‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫شچ ہے من خاہا اور ینار کرنے وال ہمشفر مل خانے نو زندگی کا سفر کینا آسان اور‬
‫دلفریب ہو خانا ہے۔۔۔۔‬

‫اس تفریب میں صالح اور نارسا کے ر س تے دار تھی سامل تھے۔۔۔‬

‫غمر اور غروج نے تھی ا یتے فبملی اور فرینڈز کو مدعو کر رکھاتھا۔۔۔۔‬

‫پ‬
‫کچھ دیر تعد دلور جوہدری اور قایزہ تھی وہاں یچ کے ھے۔۔۔‬
‫ت‬ ‫خ‬ ‫ہ‬

‫ت‬ ‫کھ‬ ‫ک‬‫ن‬


‫ایتی یڑی اور ساندار تفریب دنکھ کر ان کی نو آ یں ل یں یں۔‬
‫ھ‬ ‫پ‬ ‫گ‬ ‫ھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 835‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اس یر سونے یر شہاگا کہ اپہوں نے جب ا یتے داماد غمر کو آرمی نوی نقارم میں‬
‫مل بوس دنکھا نو جوشی سے تھولے پہیں سما رہے تھے۔۔۔‬
‫غمر اور غروج آکر ان دونوں سے ملے۔۔۔۔‬

‫عالم اور سوھتی دونوں ساتھ ساتھ تھے سب سے ملتے ہونے دھبمے دھبمے نابیں‬
‫کرنے خل رہے تھے قایزہ اور دلور جوہدری کی تظر ان دونوں یر یڑی۔۔۔‬

‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ن‬


‫نو دونوں نے ایتی خگہ جیران تھے۔دلور جوہدری کو عالم کو اس خلتے میں د تے‬
‫ہونے ا یتے گلے میں تھندہ لگنا ہوا محشوس ہوا۔۔۔‬

‫قایزہ نے جسد تھری تظروں سے سوھتی کی ند لتے ہونے مقام کو دنکھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 836‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫عالم کی طرف اس کے ح نف نے ہاتھ یڑھانا۔۔۔‬

‫ح نف اسد ناجوہ کے ساتھ ان کی مشسز نے تھی اس تفریب میں سرکت کی‬


‫تھی۔۔۔‬

‫اپہوں نے ایتی مشسز سے ان کا تعارف کروانا۔۔۔‬

‫‪Meet my most eligible Army Officer‬‬


‫‪Major Jaan_e_Alam.‬‬

‫اپہوں نے نوضنفی انداز میں اسے دنکھا تھر ینار دنا۔۔۔۔‬


‫اور سوھتی کو تھی گلے لگا کر وش کنا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 837‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نہ عالم میحر ہے فوج میں؟‬

‫قایزہ نے جیرانگی سے دلور کو کہا مگر تظریں اتھی تھی عالم یر تھیں۔۔۔‬

‫اس یر نو ہاتھ ڈا لتے سے پہلے سو نار سوحنا یڑے گا۔۔۔یڑی یڑی ہسیناں ہیں اس‬
‫کے ساتھ۔۔دلور جوہدری نے ایتی موتچھوں کو ناؤ د یتے ہیں کہا۔۔۔۔‬
‫******‬

‫سعد نور کا ہاتھ تھامے جونلی سے تکلتے لگا نو سعد کو عالم سے کنا گنا وعدہ شہرنار‬
‫جوہدری کے حنال رکھ تے کاناد آنا ناد‬
‫وہ وانس اندر گنا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 838‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫شہرنار جوہدری کے کمرے میں داخل ہوا نو وہ نسیر یر نے ہوش یڑے تھے۔۔۔‬

‫اس نے غصے سے تحشو کو آواز دی۔۔۔‬

‫تھر اس کے ساتھ مل کر اپہیں گاڑی میں ڈال۔۔۔‬


‫اپہیں سندھا ہسینال لے گنا۔۔۔‬

‫وہ اور نور دونوں ناہر ڈاکیر کے آنے کا ای نظار کر رہے تھے۔۔۔‬

‫کچھ دیر تعد ان کا حنک اپ کے ڈاکیر ناہر آنے۔۔۔‬

‫زنادہ یرنسان ہونے والی نات پہیں۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 839‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫مچھے لگنا ہے اپہوں نے کچھ دنوں سے ایتی منڈنشن نوز پہیں کیں ۔۔۔اور کھانا تھی‬
‫پہیں دنا گنا ان کو۔۔۔۔‬

‫نس اشی وجہ سے ان کی نہ خالت ہونی۔۔‬

‫نلیز اگر آپ بپسنٹ کی زندگی خا ہتے ہیں نو ان کی منڈنشن اور ڈای نٹ کا خاص دھنان‬
‫رکھیں۔۔۔اس غمر میں ان کو کییر کی شجت صرورت ہے۔۔۔ڈاکیر نے ماہرانہ انداز‬
‫میں مشورہ دنا۔۔۔۔‬

‫یریبمنٹ کے تعد اپہیں ہوش آنا نو سعد اندر ان کے ناس آنا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 840‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ان کا ہاتھ ا یتے ہاتھ میں لیتے ہونے غفندت سے ایتی آنکھوں یر لگانا۔۔۔۔‬

‫ک‬‫ن‬
‫ان کا یر سکون لمس نانے ہی اس کی آ یں ھر سے ھر یں۔۔۔‬
‫پ‬ ‫گ‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ھ‬

‫جب سے اسے ان سے ا یتے ر ستے کا ییہ خال تھا۔۔۔۔ا یتے دل کی ک نف نت وہ جود‬


‫تھی سمچھ پہیں نا رہا تھا۔۔۔‬

‫اتھی اپہیں کچھ تھی ینانا تھنک پہیں رہے گا ۔‬

‫ان کی طی نعت پہلے ہی تھنک پہیں۔۔۔سعد نے دل میں سوخا۔۔۔۔‬


‫آپ شہر خلیں گے عالم کے ناس؟‬
‫اس نے ان سے نوجھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 841‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫وہ سوچ میں یڑ گتے۔۔۔‬

‫اعنان کا تھی کچھ ییہ پہیں‪،‬اور دلور نے تھی جو کنا نہ سب ان کی یرداست سے‬
‫ناہر تھا۔۔۔ااپہیں سدت سے عالم کی کمی محشوس ہونی۔۔۔اپہیں قی الچال کچھ‬
‫غرصے کے لتےپہاں سے خانا ہی پہیر لگا۔۔۔‬

‫میں تھی اب شہر میں ہی رہوں گا وہاں میری خاب لگ گتی ہے۔۔۔‬

‫جونلی میں آپ کا حنال رکھ تے وال کونی پہیں۔۔۔آپ سمچھ رہے ہیں نا؟‬
‫اپہوں نے دھیرے سے سر ہالنا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 842‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫وہ ان کی خاموشی کو ہی ان کی رصامندی سمچھ کر اپہیں وہاں سے لتے ناہر‬
‫تکال۔۔۔۔‬

‫حند گھیبوں کی مسافت طے کتے اب وہ شہر میں تھے۔۔۔۔‬


‫اس نے عالم کو کال کی۔۔۔‬

‫ل‬ ‫ک‬ ‫ن‬ ‫ل‬‫س ع‬


‫!ا الم و م عا م تھانی‬
‫کپسے ہیں آپ؟‬

‫میں تھنک تم سناؤ سب تھنک ہے۔۔۔اور نانا کپسے ہیں؟‬


‫وہ تھی تھنک ہیں۔۔میں شہر میں ہی ہوں آپ کا انڈرنس خا ہتے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 843‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫میں نس تھوڑی ہی دیر میں گھر پہیچ رہا ہوں میں انڈرنس ینکسٹ کرنا ہوں تم وہاں‬
‫آخاو۔۔۔نہ کہتے ہی اس نے فون رکھا ہی تھا کہ اس کی تظر ایتی چجی قایزہ کے ساتھ‬
‫کھڑے ہونے دلور جوہدری یر ہڑی۔۔۔‬

‫عالم نے اسے پہچاینا خاہا۔۔۔۔‬


‫اخانک ہی اس کے ماینڈ میں جونلی میں لگی فبملی نکحر میں ا یتے چچا کی سییہہ‬
‫لہرانی۔۔۔‬

‫نہ کپسے ہو سکنا ہے؟‬

‫اس نے جیران تظروں سے اسے دنکھ تے ہونے سوخا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 844‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫قایزہ اور دلور جوہدری اس سے ملے تعیر دور سے وانس خلے گتے۔۔۔‬

‫اتھی سعد سے مالقات ہو گی نو تھر اس سے نوجھوں گا۔۔۔۔اس نے دل میں‬


‫سو حتے ہونے جود کو نسلی دی۔۔۔۔‬

‫تفریب کا اجینام ہونے ہی سب ناہر تکلے۔۔۔‬

‫تھینک نو سر۔۔۔غمر اور صالح نے خان عالم سے آگے یڑھ کر سکرنہ ادا کنا۔۔۔۔‬
‫‪Welcome, It's ok.‬‬

‫عالم نے ہلکی شی مسکراہٹ ل بوں یر شچانے ہونے کہا۔۔۔‬


‫سر ہم ا یتے گھر وانس خا رہے ہیں ۔۔۔غمر نے اسے اظالع د ینا مناسب‬
‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫ھی۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 845‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫پ‬
‫جب تھی کونی کام ہو گا میں یچ خاؤں گا فورا۔۔۔۔‬
‫ہ‬

‫تھنک ہے عالم نول۔۔۔‬

‫سر ہم تھی ۔۔۔صالح نے کہا۔۔۔۔‬

‫ہنڈ کوایر نے نہ گھر ہم خاروں کو دنا ہے ناکہ مچھ اکنلے کو۔۔۔عالم نے جسمگیں‬
‫تگاہوں سے گھورنے ہونے کہا۔۔۔‬

‫وہ کنا ہے نا سر ہماری اتھی یتی یتی سادی ہونی ہے نو ہم زرا تھوڑا وفت اکنلے۔‬
‫‪As you know Sir....‬‬

‫صالح نے دایت تکا لتے ہونے کہا۔۔۔‬


‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 846‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫میں تمہارے دایت نوڑ دوں گی کسی دن۔۔۔‬

‫نارسا نے مکہ ینانے ہونے صالح کو غصے سے کہا۔۔۔۔‬

‫ناقی کی لڑانی گھر خا کر کر لینا۔۔۔خاو جھوڑو میری خان۔۔۔‬


‫عالم نے پیزاریت سے کہا۔۔۔‬

‫وہ سب ا یتے ا یتے گھروں کو تکل گتے۔۔۔۔‬

‫عالم گھر پہیچا نو کچھ دیر تعد ہی سعد تھی آگنا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 847‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫سعد کے ساتھ ا یتے نانا کو دنکھ کر جوشی کی اییہا نا رہی۔۔۔‬
‫پہت پہت سکرنہ نانا جو آپ پہاں آنے۔۔۔‬

‫میری نو کبھی نات پہیں مانی آپ نے۔۔۔‬

‫اس سعد کی نات مان لی ۔۔۔۔اس نے ینار تھرا سکوہ کنا۔۔۔تھر وہ جھک کر ان‬
‫کے گلے لگا۔۔۔‬

‫سوھتی نے تھی آگے یڑھ کر اپہیں سالم کنا۔۔۔‬

‫شہرنار جوہدری نے اس کے سر یر ینار دنا مگر جیران تظروں سے اسے دنکھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 848‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نانا نہ آپ کی پہو سوھتی ہے۔میں نے اس سے تکاح کر لنا۔۔۔۔‬
‫سوری نانا آپ کو ینا پہیں نانا ایتی یڑی نات۔۔۔‬

‫سوری ۔۔۔اس نے تھر سے کہا۔۔۔۔‬

‫م۔مچھے۔۔۔جوشی ہ۔ہے کہ تم۔۔نے اسے غزت دی۔۔۔اپ۔۔اینا نام‬


‫دنا۔۔۔۔م۔میں پہت جوش ہوں۔۔ت۔۔تمہارے اس د۔۔ف نصلے سے۔‬
‫وہ نولے۔۔۔‬

‫سعد کے ساتھ نور تھی تھی۔‬

‫عالم کو دنکھ کر اس نے تظریں جھکابیں۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 849‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اب اس سے رسیہ ندل حکا تھا اس کا۔۔۔۔‬

‫کسی تھی نا محرم کے لتے سادی کے تعد دلی خذنات رکھنا گناہ کہ ذمرے میں آنا‬
‫ہے۔۔۔نہ سوچ کر اس نے جھر جھری لی۔۔۔‬

‫سعد ہی میرا سب کچھ ہیں۔۔اس نے دل کو مصبوط کنا۔۔۔۔‬


‫کتی نار نے جودی میں کی گتی جمافپیں انسان کو سرمندہ ہونے یر مچبور کر د ی پیں"‬
‫ہیں"۔‬

‫وہی آج میرے ساتھ تھی ہوا۔۔۔نا میں کبھی عالم کے ساتھ اینا فری ہونی اور نا‬
‫آج اس کے سا متے اینا سرمندہ ہونی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 850‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫خانے کنا سوچے وہ میرے نارے میں نور نے دل میں سوخا۔۔۔‬


‫سوھتی کے ساتھ تھی اس نے عالم کی وجہ سے کبھی ڈھنگ سے نات پہیں کی‬
‫تھی۔‬

‫ہمت کر کہ اس نے دونوں کو مسیرکہ سالم کنا۔۔۔۔‬


‫ل‬ ‫س‬ ‫ک‬‫ن‬ ‫ل‬‫ع‬
‫و م ال الم۔۔۔عا م نے سادگی سے جواب دنا حنکہ‬

‫سوھتی اس کے گلے لگی اور ان دونوں کو سادی کی منارکناد دی۔‬


‫نور نے تھی صاف دل سے کہا۔۔۔‬

‫آپ دونوں کو تھی سادی کی پہت پہت منارک ہو۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 851‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫سکرنہ۔۔۔سوھتی تھی مسکرا کر نولی۔۔۔‬

‫اب سے آپ میرے ناس ہی رہیں گے۔ہمارے ساتھ ۔۔۔رہیں گے نا ؟‬

‫عالم نے ان کا ہاتھ تھام کر مان تھرے لہجے میں کہا۔‬


‫اپہوں نے اینات میں سر ہالنا۔۔۔‬

‫سعد اور عالم اپہیں انک کمرے میں لے گتے۔۔۔‬

‫اور مل کر اپہیں وہنل جییر سے اتھا کر نسیر یر لینانا۔۔۔۔‬


‫سوھتی تم نانا کے لتے کچھ کھانے کا ای نظام کرو تھر اپہیں دوانی تھی د یتی ہے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 852‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫سوھتی کچن کی طرف یڑھ گتی۔۔۔‬

‫نور لوتج میں موجود ضوفے یر بیبھ گتی۔۔۔‬

‫تھانی مچھے آپ سے کچھ نات کرنی تھی۔۔۔۔‬

‫عالم اسے ا یتے ساتھ لتے دوسرے کمرے میں آنا۔۔۔۔‬

‫اب یناؤ کنا نات ہے؟‬

‫عالم نے نشونش تھرے لہجے میں کہا۔۔۔‬


‫کنا یناؤں؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 853‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اس نے یرنسانی سے ایتی بپسانی کو مسلتے ہونے کہا۔۔۔‬


‫یناؤ نار اب نو مچھے یرنسانی ہو رہی ہے۔۔۔۔‬

‫آپ نے دلور چچا کو دنکھا؟‬


‫ہاں میں نے دنکھا تھا ۔۔۔‬

‫مگر نہ تم اپہیں چچا ک بوں کہہ رہے ہو ؟وہ تمہارے نانا ہیں۔۔۔۔‬

‫وہ زندہ تھے ۔۔۔۔نو کہاں تھے وہ ا یتے سالوں سے نوں اخانک سب کے سا م تے‬
‫کپسے۔۔؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 854‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫کاقی سوال تھے اس کے من میں۔۔۔۔‬

‫سعد نے عالم کو دلور جوہدری کی سروع سے لے کر آخری نات نک سب عالم کو ینا‬


‫دنا۔۔۔۔‬

‫آخری نات ینانے ہونے وہ جود کو سیبھال نا نانا۔۔۔‬


‫سعد ہمت کرو میں ہوں نا تمہارے ساتھ۔۔۔‬

‫عالم نے اسے زور سے ا یتے گلے لگانے ہونے اسے نسلی دی۔۔۔‬

‫و نسے اگر ہم خڑواں تھانی ہیں نو ہم میں سے یڑا کون ہے؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 855‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫عالم نے سعد کی اقسردہ خالت کے بپش تظر ماجول میں جھانی ناسنت کو دور کرنے‬
‫کے لتے کہا۔۔۔۔۔‬

‫نہ مچھے کپسے ییہ نوگا؟‬


‫سعد نول۔۔۔۔‬

‫لگتے نو تم یڑے ہو عالم نول۔۔۔‬

‫جی پہیں جھوٹ ہے نالکل آپ یڑے ہیں۔۔۔۔‬

‫اجھا خلو اب تم ایتی غزت دے رہے ہو نو مان لینا ہوں کہ میں یڑا ہوں ۔۔۔مگر‬
‫کسی سے نوجھو نو پہی کہے گا کہ تم یڑے ہو۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 856‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫تھانی۔۔۔۔آپ تھی نا۔۔۔وہ دونوں تھر سے انک دوسرے کے گلے لگے۔۔۔۔‬

‫اب وہ دونوں جود کو یرسکون محشوس کر رہے تھے۔۔۔۔‬


‫اب ہم خلتے ہیں سعد نے کہا۔۔۔‬

‫کہاں خا رہے ہو؟‬


‫عالم نے ہوجھا۔۔۔۔‬

‫میری پہیں خاب لگ گتی ہے۔۔۔میں نے ا یتے انک دوست سے نات کی تھی‬
‫اس نے میرے لتے ری نٹ یر انک گھر کا ای نظام کروا دنا ہے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 857‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نس وہیں رہوں گا۔۔۔‬
‫ان ساءللا آہسیہ آہسیہ کونی نا کونی اجھا یندونست کر لوں گا۔۔۔۔‬

‫مگر سعد تم میرے ساتھ تھی رہ سکتے ہو۔۔۔‬

‫پہاں ر ہتے میں کنا یرانلم ہے۔۔۔؟‬

‫پہیں تھانی پہت سکرنہ آپ کا کہہ د ینا ہی کاقی ہے۔‬

‫مگر میں جود ا یتے پیروں یر کھڑا ہونا خاہنا ہوں۔۔۔۔‬

‫آپ نلیز مچھے پہاں ر کتے یر مچبور نا کریں۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 858‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫میں آنا رہوں گا آپ سے نانا سے ملتے۔۔۔‬

‫نانا کی طی نعت سیبھلتے کے تعد آپ ضچیح وفت دنکھ کر اپہیں شچانی ینا دتچتے‬
‫گا۔۔۔میں سنٹ ہو خاؤں نو نانا کو ا یتے ناس لے خاؤں گا۔‬

‫تم ان کی قکر مت کرو۔۔۔قی الچال ا یتے کیرپیر ینانے یر نوجہ دو۔۔عالم نے اس‬
‫کے سانے یر ہاتھ رکھ کر کہا۔۔۔۔‬
‫****‬
‫مچھے خاینداد میں میرا حصہ خا ہتے۔۔۔۔۔‬

‫درمکبون نے دلور جوہدری اور قایزہ کے گ ھر آنے ہی کہا۔۔۔۔‬


‫تمک خرام ۔۔۔۔ساری زندگی اس گھر میں بیبھ کر کھانا ہے نو نے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 859‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫دلور جوہدری اس کی نات شن کر اسنعال میں آحکا تھا۔۔۔۔‬


‫اس نے انک زنانے دار تھیڑ درمکبون کے میہ یر مارا۔۔۔۔جس کی گوتج جونلی میں‬
‫تھنلی۔۔۔۔‬

‫درمکبون دور خا گری۔۔۔۔‬

‫تھونی کوڑی پہیں ملے گی تچھے آنی یڑی حصہ ما نگتے۔۔۔۔‬


‫دلور جوہدری حقارت سے نول۔۔۔‬

‫نہ پیری غمر ہے عناسبوں کی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 860‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫جپ خاپ یڑی رہ کسی کونے میں۔۔۔۔اور للا للا کر۔۔۔۔‬

‫زنادہ جوں خاں کی نا نو سندھا اویر کا نکٹ ک بوا دوں گا پیرا۔۔۔۔۔‬

‫وہ ی نفر سے کہنا ہوا ا یتے کمرے کی طرف یڑھ گنا۔۔۔۔‬

‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬ ‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬


‫قایزہ تھی اس کے ھے ھے ل دی۔۔۔۔۔‬
‫خ‬

‫درمکبون ا یتے گال یر ہاتھ رکھ کر اتھی تھی ساک کی ک نف نت میں تھی۔۔۔۔‬

‫دلور نے جھونا تھانی ہو کر اس یرہاتھ اتھانا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 861‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نہ سرمندگی ہی اسے زندہ درگور کرنے کے لتے کاقی تھی۔‬

‫اس خگہ اس نے سوھتی یر ہاتھ اتھانا ت ھا اور اس کی نے غزنی کی تھی ۔۔۔‬

‫آج وہ جود تھی اشی مقام یر تھی۔‬

‫شچ کہتے ہیں دینا میں کتے گتے گناہوں کا ندلہ دینا میں ہی حکا کر خانا ہونا‬
‫ہے۔۔۔۔۔۔‬
‫******‬
‫اب ہم خلتے ہیں۔۔۔سعد نے ناہر تکل کر عالم سے کہا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 862‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ایتی خلدی تھی کنا ہے تمہاری تھاتھی ک ھانے کا ای نظام کر رہی ہے سادی کے تعد‬
‫پہلی نار دونوں آنے ہو‪ ،‬نوں کھانا کھانے تعیر اخازت پہیں دی خانے گی۔۔۔۔‬
‫عالم نے کہا۔۔۔۔‬

‫تھنک ہے تھانی۔۔۔سعد نہ کہتے ہی بیبھ گنا۔۔۔۔‬

‫تھوڑی دیر تعد سوھتی نے بینل یر کھانا لگا دنا۔۔۔۔‬

‫سامی کناب پہلے سے ینا کر فریز کتے ہونے وہ فرانی کتے۔‬


‫انک گ ھیتے میں ہی وہ انک جو لہے یریرنانی اور انک یر فورمہ ینار کر خکی تھی۔‬
‫راییہ اور سالد ینا کر وہ تھی رکھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 863‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫عالم نے اسے نوضنفی انداز سے دنکھا۔۔۔۔‬

‫تھر کولڈ ڈرنکس اور نانی کا خگ ان کے ناس رکھا ۔۔۔‬

‫گالسوں میں نانی انڈنل کر ان کے فریب ر کھے۔۔۔‬

‫آپ تھی ہمارا ساتھ دیں۔۔۔سعد نے سوھتی سے کہا۔۔۔‬

‫اتھی ہم رنسپپشن سے وانس آنے ہیں نس وہیں سے کھانا کھا لنا تھا اتھی تھوک‬
‫پہیں آپ لوگ سروع کریں نا نلیز۔۔۔۔‬
‫جوسگوار ماجول میں کھانا کھانا گنا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 864‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫کھانے سے قارغ ہونے ہی عالم نے سعد اور سوھتی نے نور کی طرف انک انک‬
‫ای بولپ یڑھانا۔۔۔۔‬

‫نہ ہماری طرف سے تم دونوں کے لتے سادی کا تحفہ۔۔۔۔‬


‫پہیں تھانی نہ ہم پہیں لے سکتے اس کی کونی صرورت پہیں۔۔۔۔‬

‫سعد نے لیتے سے اتکار کنا۔۔۔‬

‫کنا تم مچھے تھانی پہیں ما یتے؟عالم نے سعد کو کہا۔۔۔‬


‫سعد خاموش تھا۔۔۔‬

‫و نسے نو تم یڑے ہو۔۔۔مگر جھونے یڑے سے کونی فرق پہیں یڑنا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 865‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫تھانی نو تھانی ہونا ہے عالم نے سرارت سے کہا۔۔۔‬

‫جی پہیں آپ یڑے ہیں۔۔۔سعد نے مسکرانے ہونے کہا۔۔۔‬

‫اجھا خلو اگر تم نے مچھے یڑا مان ہی لنا ہے نو یڑے تھانی کو م نع کرنے ہونے‬
‫سرم پہیں آنے گی تمہیں۔۔۔‬

‫اجھا تھنک ہے۔۔۔جپسے آپ جوش۔۔۔سعد نے ہار ما یتے ہونے وہ ای بولپ نکڑ‬


‫لنا۔۔۔۔‬

‫سوھتی نے تھی نور کو ای بولپ نکڑانا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 866‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫س‬
‫میں نے کبھی سوخا نا تھا کہ اس لڑکی جس کی کبھی میں کونی اوقات پہیں ھتی‬
‫چ‬‫م‬

‫تھی اشی کے ہاتھوں سے زندگی میں کبھی بپسے لیتے یڑیں گے۔۔۔‬
‫آج انک اور سنکھ ملی مچھے۔۔۔‬

‫ک س‬
‫کبھی تھی کسی کو جود سے میر نا ھو۔۔"‬
‫مچ‬
‫کنا ییہ زندگی نلنا کھا خانے اور انک دن آپ سا متے والے کی خگہ یر آخاؤ"۔۔۔۔‬

‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫سکرنہ۔۔۔نور نے صاف دل سے مم بون تظروں سے اسے د تے ہونے کہا۔۔۔‬

‫گھر سے ناہر تکلے نو عالم نے سعد کو ایتی کار کی خانی نکڑانی۔۔۔‬

‫نہ کنا ہے تھانی؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 867‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫سعد نے جیرانی سے نوجھا۔۔۔‬

‫قی الچال میری گاڑی لے خاؤ تمہیں اس کی صرورت یڑے گی۔۔۔‬


‫انک نار سنٹ ہو خاؤ نو وانس کر د ینا ۔۔۔‬
‫‪Simple....‬‬
‫ہر نات کے م نع کرنا سعد کو اجھا پہیں لگا۔۔۔‬
‫تھینک نو یرو۔۔۔۔‬
‫سعد نہ کہتے ہی اس کے گلے لگا۔۔۔‬
‫‪Any thing for you...‬‬
‫عالم نے یرم لہجے میں کہا۔۔۔‬

‫سعد اور نور گاڑی میں بیبھ کر وہاں سے تکل گتے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 868‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫آپ نے جو گھر لنا ہے وہاں کونی سامان ہو گا؟‬
‫نور نے نوجھا۔۔۔‬

‫پہیں وہاں کونی تھی سامان پہیں ۔۔آہسیہ آہسیہ لے لیں گے۔۔۔‬

‫گھر سے نو ہم کچھ تھی پہیں لنے نور نولی۔۔۔‬

‫مچھے اس گھر سے انک جیز تھی پہیں خا ہتے سعد نے سیچندہ لہجے میں کہا۔۔‬

‫سعد ک بوں نا ان بپشوں سے ہم کچھ صرورت کی جیزیں خرند لیں۔۔۔نور کچھ دیر تعد‬
‫نولی۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 869‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫تھنک ہے ۔۔۔خلو پہلے مارک نٹ ہی خلتے ہیں۔۔۔‬

‫رات ہونے کے ناوجود تھی شہر کی مارک نٹ میں پیز روسیبوں کی وجہ سے دن کا سما‬
‫تھا۔۔۔‬

‫پہلے کچن کا کچھ سامان اور گروسری لی۔۔۔‬

‫مارک نٹ سے گزرنے ہونے نور نے ڈمی یر ی نٹ کی سل بولپس سارٹ سرٹ اور‬


‫ک‬‫ل ن‬
‫کییری گی د ھی۔۔۔‬

‫اف نہ کون پہینا ہے ؟؟؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 870‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫شہر کی کچھ لڑکناں ا نسے ہی ڈرنس پہیتی ہیں۔۔۔‬
‫سعد نے اس کی معلومات میں اصاقہ کنا۔۔۔‬

‫آج مچھے ییہ خال تم نار نار تھاگ کر شہر میں ک بوں آنے تھے۔۔۔‬
‫نور نے مصبوعی ناراصگی سے کہا۔۔۔‬

‫انسی کونی نات پہیں اگر مچھے شہر کی لڑک بوں میں اپیرسٹ ہونا نو میری نوی بورستی میں‬
‫ہزاروں تھیں۔۔۔۔‬

‫مگر مچھ یر نو سروع سے تم نے خادو کر رکھا تھا۔۔۔‬


‫اس تظر میں اور کونی سمانی ہی پہیں۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 871‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫جیردار !اگر اب تھی کسی آدھی ڈھکی جھتی ہونی کو دنکھا تھی نو۔۔۔‬

‫انسا کرنی ہوں میں تمہاری آنکھوں یر یتی ناندھ د یتی ہوں ناکہ تم کسی کو دنکھ ہی نا‬
‫ناؤ۔۔۔۔‬

‫نار تم لڑکناں ایتی سکی مزاج ک بوں ہونی ہو؟ اجھا خلو جھوڑو۔۔۔وہ دنکھو۔۔۔۔‬

‫اس جیز کی اسد صرورت ہے ۔۔۔۔‬

‫نور نے سعد کی تظروں کے تعافب میں دنکھا نو ۔۔۔۔۔‬


‫سعد۔۔۔۔۔اس نے زور سے خال کر سعد کو سانے یر دھموکا خڑ دنا۔۔۔‬
‫تم رکو ا یتے یتے گھر میں ییہانی میں۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 872‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫سعد رکا تھر آنکھ نلنک کرنے ہونے سرارت سے نول۔۔۔‬


‫سادی سدہ زندگی کی یتی سروعات کریں گے۔۔۔‬

‫******‬

‫‪،‬وفت کی انک عادت پہت اجھی ہے جپسا تھی ہوگزر خانا ہے‬
‫دنکھتے ہی دنکھتے حند سال جپسے ینکھ لگا کر اڑ گتے۔۔۔‬

‫وفت انسا یرندہ ہے جو انک نار اڑ خانے نو کبھی ہاتھ پہیں آنا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 873‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫مگر نہ گزرے ماہ وسال پہت سے چہروں کی حف نفت عناں کر گتے۔۔۔‬

‫زندگی میں کچھ نل ا نسے تھی آنے ہیں حیہیں ہم خاہ کر تھی پہیں تھال نانے‪،‬مچھے‬
‫شجت احنالف رانے ہے ان لوگوں سے جو کہتے ہیں وفت ہر زجم تھر د ینا ہے۔۔۔‬

‫موسم ندل ساتھ میں ر ستے ندلےسعد اور نور کی مچنت دن نہ دن یڑھتی گتی۔‬

‫تھر سعد اور نورکی زندگی میں تھی وہ دن آنا جب انکی دوسری اولد اس دینا میں آنے‬
‫لگی۔۔‬

‫سعد لییر روم کے ناہر کھڑا نور اور ا یتے ہونے والے تجے کنلتے دل ہی دل میں‬
‫دعابیں کر رہا تھا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 874‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫تچھلے ‪ 4‬گھیبوں سے نور لییر روم میں تھی اور اب نک کونی جیر پہیں آنی تھی۔۔‬

‫آیرنشن سے نور نے صاف م نع کر دنا تھا۔۔‬

‫سعد کے ساتھ اس وفت غروج اور سوھتی تھی تھیں عالم تھوڑا دور کھڑا تھا ۔۔۔‬

‫شہرنار جوہدری یر سوھتی نے یر تھرنور نوجہ دی اور ا جھے سے ان کا حنال رکھا ۔۔جس‬
‫کے ناعث شہرنار جوہدری اب کاقی خد نک ضجت ناب ہو خکے تھے۔۔۔اب وہ جود‬
‫خلتے تھرنے تھے اور نات کرنے میں تھی آسانی محشوس کرنے تھے۔۔۔‬

‫گھر میں عالم کے بیتے عازنان عالم کو درمکبون سیبھالتی تھیں۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 875‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اب سعد اور نور کے ہسینال خانے کی وجہ سے سعد کی بیتی عنیہ تھی قی الچال ان‬
‫کے ناس ہی تھی۔‬

‫گزرے ماہ وسال نے ان کا سارا غرور و ط نطیہ حبم کر دنا تھا۔۔۔‬


‫دلور جوہدری سے نے غزنی کے تعد وہ غصے میں جونلی جھوڑنی ہونی ناہر تکلیں۔‬

‫ان کے ناس دو ہی را ستے تھے ۔۔انک نو ا یتے شسرال خانے کا اور دوسرا ایتی‬
‫علظ بوں کی معاقی ما نگتے کا۔۔۔۔‬

‫اپہوں نے ا یتے صمیر کی نات سیتے ہونے عالم کو کال کی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 876‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫سالم ہے اس ماں کے بیتے یر جس نے انک نار تھی اپہیں کسی یرانی نات کا‬
‫ظعیہ د یتے تعیر ا یتے گھر میں یزرگ کی حپی نت دی۔‬

‫اب وہ ا یتے تھانی شہرنار اور عالم کے ناس آخکیں ت ھیں۔‬


‫و نسے تھی اب عنیہ ڈیڑھ سال کی تھی اور دوسرے تچوں سے کاقی سمچھدار تھی۔۔‬

‫وہ نالکل ا یتے نانا سعد یر تھی ۔ وہ کسی کو ینگ پہیں کرنی تھی نس ا یتے کھنل میں‬
‫م‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫ب‬ ‫ک‬
‫لگی رہتی تھی تھوک لگتی تھی نو ھی رود تی ھی ورنہ نو ا تی نونی ھونی زنان یں‬
‫ہی سب کو ایتی طرف م بوجہ کتےرکھتی۔۔‬

‫ن‬
‫عازنان نالکل عالم کی ڈک بو کانی تھا اس کی تھی عالم کی طرح سیز آ یں‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫تھیں۔۔سیچندہ سا تحہ تھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 877‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫ڈاکیر ناہر آ بیں نو سعد انکی طرف یڑھا ۔۔ ڈاکیر میری واتف تھنک ہیں نہ۔۔ انک‬
‫اتچانا ڈر تھا سعد کے دل میں جسے وہ نہ کسی کو ینا نارہا تھا نہ جھنا نارہا تھا۔۔‬

‫جی وہ منارک ہو للا نے آنکو تعمت سے نوازا ہے بینا ہوا ہے اور وہ تھی ضجت مند‬
‫للا کے کرم سے۔۔‬

‫سب لوگ نہ سیتے ہی جوش ہو گتے مگر سعد کے چہرے یر اب تھی یرنسانی تھی۔۔‬

‫ڈاکیر میں نے ایتی واتف کا نوجھا ہے وہ تھنک ہے نہ۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 878‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ت‬ ‫ہ‬ ‫پ‬ ‫ہ‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫پ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫د یں سر آپ کی واتف ہت ونک یں اشی لتے م نے ا یں آیرنشن یر فر کنا‬
‫تھا مگر ان کی صد تھی کہ وہ آیرنشن پہیں کروابیں گی نو۔۔‬

‫ڈاکیر نے نو لتے ہونے نو یر سانس لنا نو سعد کو انسا لگا جپسے اسکا سانس یند ہونے‬
‫لگا ہے۔۔‬

‫اسے ایبمنا کی سکایت تھی عنیہ کی ڈنل بوری کے دوران تھی انسا ہی ہوا تھا ۔مگر نور کو‬
‫بیتے کی جواہش تھی اس لتے اس نے انک نار تھر ایتی خان کو حظرے میں ڈال‬
‫تھا۔۔۔۔‬

‫نو کنا۔۔ سعد کی آواز کاقی طپش تھری اور نلند تھی۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 879‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نو نہ کہ سر آنکی واتف تھوڑی کربی نکل خالت میں ہیں مگر ڈاکیرز ا نکے ناس ہیں وہ‬
‫خلد ہی تھنک ہوخابیں گی۔۔‬

‫ڈاکیر نے نات حبم کی وہ سعد کو کتی مہی بوں سے خایتی تھیں وہ ڈاکیر سوتم کی‬
‫اشسی نٹ تھی اور ہمپشہ اپہوں نے سعد کا دھبما ییحر ہی دنکھا تھا۔۔‬

‫ڈاکیر سوتم کہاں ہیں ؟مچھے ان سے ملنا ہے۔۔ سعد نے ضنط سے کہا اور آواز تھی‬
‫ہ‬ ‫پ‬ ‫ک‬ ‫ت‬ ‫چ‬‫ش‬ ‫م‬ ‫ل‬ ‫س‬ ‫م‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫تھوڑی جی ر ھی گر ا کے ہجے یں تی ھی جسے وہ ییرول یں کر نارہا تھا۔۔‬
‫ی‬

‫ڈاکیر سکر منانے ہونے م نظر سے فوری عایب ہونی حند منٹ تعد ڈاکیر سوتم نے‬
‫نی کو ہاتھوں میں لتے ناہر آ بیں نو سب سے پہلے اپہوں نے اسے سعد کو تھمانا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 880‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫سعد نے اس یبھی شی خان کو ا یتے ہاتھوں میں لے کر ینار کنا نو دنکھا اسکا بینا اسے‬
‫ہی دنکھ رہا ہے۔۔‬

‫اشی نل سعد کی آنکھوں سے انک آنشو نوٹ کے گرا نو دوسری طرف ہوی بوں یر‬
‫مسکراہٹ آگتی۔۔‬

‫مگر نور کے نارے میں سوچ کر ا ستے اینا بینا غروج کو دنا اور ڈاکیر سوتم کی طرف‬
‫م بوجہ ہوا‬

‫نے نی کو دنکھ کر وہاں موجود نارسا اور صالح پہت جوش تھے ۔۔۔‬

‫ڈاکیر۔۔ وہ نور۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 881‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫سعد نے ڈاکیر سوتم سے نوجھا۔۔ دنکھو سعد بینا نور تھنک ہے مگر اسے ہم انڈر‬
‫آیزرونشن رک ھیں گے قکر نہ کرو اور للا سے دعا کرو کہ سب تھنک ہوخانے۔۔ تھوڑی‬
‫دیر میں ہم اسے روم میں سفٹ کر دیں گے نو اس سے مل لینا مگر ڈشچارج ہم‬
‫م‬
‫اسے یب ہی کریں گے جب میں اسکی طی نعت کے جوالے سے ین ہوخاؤ‬
‫م‬ ‫ط‬
‫گی۔۔‬

‫ڈاکیر نے سعد کو نسلی د یتے ہونے کہا۔۔‬

‫م‬ ‫س‬ ‫پ‬ ‫ط‬‫م‬


‫نہ خانے ک بوں مگر سعد ین یں تھا انسی ہی لی ھرے لے ا ستے ڈیڑھ‬
‫ج‬ ‫ت‬ ‫ن‬ ‫ہ‬ ‫م‬
‫سال پہلے تھی ستے تھے۔جب اس کی بیتی عنیہ اس دینا میں آنی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 882‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫وہ دنوار سے ینک لگانے کھڑا تھا تچھلے کتی گھیبوں سے وہ بیبھا پہیں مگر اتھی تھی‬
‫بیبھنا پہیں خاہنا تھا نس نور کو دنکھنا خاہنا تھا۔۔‬

‫منارک ہو میرے تھانی بینا پہت جوتصورت ہے۔۔ عالم نے سعد کو گلے لگانے‬
‫ہونے کہا نو سعد ہلکے سے مسکرا دنا ۔۔۔‬

‫نہ کینا ینارا ہے نہ صالح۔‬

‫نارسا نے نے نی کو دنکھ کے سنانش سے کہا۔۔‬

‫ہاں پہت ینارا ہے دنکھنا ہمارا نے نی تھی ینکسٹ نے نی پہت ینارا ہوگا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 883‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫صالح نے ینار سے نارساکے کان میں کہا۔۔‬

‫ہیں ہمارا نے نی کہاں سے آگنا ؟۔۔ نارسا نے انک دم صالح کو دنکھ کے کہا۔۔‬

‫نس تجے دو ہی ا جھے۔۔۔نارسا نولی۔۔۔‬

‫بپسرے کے نارے میں سوجو نار خاہے گندا وال ہی ضچیح وہ تھی خلے۔۔۔‬

‫نلکہ پہیں دوڑے گا۔۔۔۔۔۔۔صالح نے سرارت سے کہا۔۔۔‬

‫صالح آگے ہی ان دونوں کو ممی کے ناس جھوڑ کر آنی ہوں ناک میں دم کر رک ھا تھا‬
‫۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 884‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نالکل تم یر گتے ہیں تمہارے دونوں فیتے۔۔۔۔‬
‫مچال ہے جو مچھے آرام کرنے د یتے ہوں۔۔۔‬

‫نارسا نے میہ تھال کر مصبوعی ناراصگی سے کہا۔۔۔‬

‫سام میں جب نور کو ہوش آنا نو۔۔۔سعد وارڈ میں آنا۔۔۔۔‬

‫کپسی ہو تم ۔۔ سعد نے نور کے ناس بیبھتے ہونے کہا۔۔‬


‫تھنک ہوں میں کہاں تھے آپ۔۔ نور نے مسکرا کے جواب دنا۔۔۔‬

‫تم نے ہمارا بینا دنکھا۔۔ سعد نے ا یتے بیتے کے ما تھے یر ا یتے لب رکھ کے کہا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 885‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫کہاں کسی نے دکھانا ہی پہیں ۔۔ نور نے ا یتے ہاتھ تھنالنے ہونے کہا۔۔‬

‫سعد نے نور کے ساتھ بیبھ کر اینا بینا اسکی گود میں دنا۔۔‬

‫ک‬‫م ن‬
‫ایتی اولد کو گود میں لے کر نور کے دل کو ڈھیروں سکون مال۔۔ اور ساتھ یں آ یں‬
‫ھ‬
‫تھی تم ہوگپیں۔۔‬
‫******‬

‫کہاں ہو سقا میں کب سے آوازیں دے رہی تھیں۔۔‬

‫غروج ہا بیتے ہونے سقا اور دعا کے مسیرکہ کمرے میں آنی۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 886‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫مما میں ینار ہورہی تھی آپ نے ہی نو کہا تھا کہ وفت یر سب رنڈی رہنا ۔ نو میں‬
‫نے سوخا کہ ینار ہوخاؤں۔۔اس نے ایتی معصوم شی آواز سے کہا۔۔۔‬
‫دعا کہاں ہے؟‬

‫مما وہ فپس واش کرنے گتی ہے۔۔۔۔آپ ہماری قکر مت کریں ہم اتھی آنے‬
‫ہیں۔۔۔تھیں نو وہ دونوں خار سال کی مگر نابیں دادی اماں کی طرح کربیں‬
‫تھیں۔۔۔سقا اور دعا ۔۔۔۔غمر اور غروج کی خڑواں یپیناں ت ھیں۔۔۔حیہوں نے ان‬
‫کی زندگی کو رونق تحسی ہونی تھی۔۔‬

‫اسکی دونوں یرنوں میں غمر کی خان نستی تھی۔۔‬


‫ینار ہو گتے آپ ؟ غروج ا یتے کمرے میں داخل ہونی نو دنکھا غمر ڈرنسنگ مرر کے‬
‫سا متے جود یر یرف بوم اسیرے کر رہا تھا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 887‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫کہاں تھیں تم۔۔ غمر نے انک تظر غروج کو دنکھ کے کہا۔۔۔‬


‫مچھے کہاں خانا ہے پہیں تھیں ینارناں دنکھ رہی تھی غروج نے غمر کے فریب آکر‬
‫اسکے کوٹ یر ہاتھ ت ھیرنے ہونے نولی۔۔‬

‫میں انک گ ھیتے سے تمہارا کمرے میں ای نظار کر رہا تھا کہا تھی ہے کہ ایتی دیر میری‬
‫تظروں سے اوجھل مت ہوا کرو۔۔‬

‫غروج نس غمرکی نات یر مسکرا دی انسی نانوں کا وہ جواب صرف مسکرا کر ہی د یتی‬
‫تھی ک بونکہ جیتے جواب دو غمر ا یتے ہی سوال کرنا تھا۔۔کہاں تھی یب سے ؟ ناس‬
‫ناس رہا کرو۔۔۔اس قسم کے‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 888‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫و نسے میری یرناں کہاں ہیں؟۔۔‬
‫غمر نے غروج کو ا یتے ساتھ لگانے ہونے کہا۔۔‬

‫آپ کی یرناں ا یتے روم میں ہیں ۔۔۔‬

‫سقا نو پہت سمچھدار ہے مگر ییہ پہیں نہ دعا کس یر خلی گتی انک تمیر کی موڈی‬
‫ہے۔۔۔۔‬

‫تھنک ہو خانے گی ۔۔۔تم اس کی قکر مت کرو۔۔۔‬

‫آپ کا کچھ وفت ملے گا اس ناجیز کو ۔۔۔۔غمر نے غروج کو ا یتے فریب کتے اس کی‬
‫آنکھوں میں جھانک کر نوجھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 889‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ NOVEL BANK ‫تعویز عشق‬
*****
‫اس نے سل بوٹ کنا۔۔۔‬
‫اس کے سنییر نے کہا۔۔۔۔‬

LAHORE: Thirty-four cases of vani were


reported across the Punjab during the last five
years. As per report released by Punjab
Commission on the Status of Women (PCSW),
three cases of vani were reported from District
Rajanpur, three cases from Layyah, two cases
from Dera Ghazi Khan and one each case was
reported from District Bhakkar, Jhang, Vehari,
Sahiwal, Multan, Lodhran, Khanewal,
Bahawalnagar and Rahimyar Khan in 2017.

Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com Page 890


E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
‫ازقلم حنا اسد‬ NOVEL BANK ‫تعویز عشق‬
Similarly, seven cases reported from across the
province in 2016 included two cases from
Bhakkar, one each from Rawalpindi, Khushab,
Khanewal, Muzaffargarh and Rahimyar Khan.
In 2015, one case of vani from Rahimyar Khan
was reported. In 2014, four cases were
reported across the province. One case from
each district, including Sargodha, Mianwali,
Khanewal and Rahimyar Khan were reported.

‫اپہوں نے اسے تقصنال ینانا۔۔۔۔۔‬

‫ہمارا ملک یرقی نافیہ ممالک کی قہرست میں سامل ہو حکا ہے مگر اتھی نک ان‬
‫فصول رسم و رواج خڑ سے حبم کرنے میں نا کامناب رہا ہے۔۔۔‬

Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com Page 891


E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ا یتے قانون یتے مگر اتھی تھی کچھ لوگ انسی ہی گمراہی میں ڈونے ہونے ہیں۔‬

‫ہمیں مل کر ان رسم ورواج کا خاتمہ کرنا ہو گا۔۔۔زنادہ یر دپہی عالفے ہی ان‬


‫فرسودہ روانات کی آماحگاہ ہیں۔۔۔‬

‫ہمیں وہیں سے سروع کرنا ہو گا۔۔۔اس لتے آپ کی نوسینگ ییچاب کے اشی صلع‬
‫میں کی گتی ہے چہاں آپ کی زنادہ صرورت ہے۔۔۔‬
‫‪I hope you will never disappoint me...‬‬
‫‪Yes Sir...‬‬
‫اس نے سل بوٹ مارا۔۔۔‬
‫‪I will never disappoint you ...‬‬
‫اس نے انل لہجے میں کہا۔۔۔۔‬
‫*****‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 892‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اعنان سے ساین لیتے کے تعد دلور جوہدری اسے آزاد کر حکا تھا۔۔۔۔‬

‫اعنان جونلی میں آنا نو وہاں نا غروج نا نور اور سعد تھی پہیں۔۔۔‬
‫جونلی انک دم خالی خالی لگتی۔۔۔۔‬

‫قایزہ نو ایتی اولد کی خدانی کے غم میں ہی آدھی رہ گتی تھی۔۔۔‬

‫غروج کو جب ا یتے والدین کی اصل نت کا ییہ خال اس نے تھی ا یتے تھانی سعد کی‬
‫ح‬
‫ساینڈ لیتے ہونے ا یتے ف نفی والدین سے فطع تعلق کر لنا۔۔۔انک نار تھی وہ ان‬
‫سے ملتے جونلی نا گتی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 893‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫قایزہ کو نو اولد کی دوری کی یڑپ نے مار ڈال۔۔۔ہر وفت یبمار ر ہتے لگی۔۔۔اسے تھی‬
‫خامد جپ لگ خکی تھی۔‬
‫*****‬

‫اعنان ہمت کتے آج تھر سے نولپس اسپپشن آنا تھا کہ سوھتی کے نارے میں خان‬
‫سکے۔۔۔‬
‫عالم اسے کہاں لے کر گنا ہے؟‬

‫دلور جوہدری اور قایزہ نو اس سے نات کرنا نسند نا کرنے جو اسے عالم اور سوھتی کا‬
‫ینانے۔۔۔‬

‫وہ جود ہی اپہیں ڈھونڈنے میں نولپس کی مدد لے رہا تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 894‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫جوہدری صاجب۔۔۔۔اندر مت خا یتے۔۔۔‬

‫گ نٹ یر کھڑے سناہی نے اعنان جوہدری کو اندر خانے سے روکا۔۔۔‬


‫سالے۔۔۔کمیتے ۔۔۔۔۔میرے ہی بپسے کھانے ہو۔۔۔‬
‫ک‬‫ن‬
‫اور مچھے ہی آ یں دکھانے ہو۔۔۔‬
‫ھ‬

‫وہ ضچیح سے کمزوری کے ناعث نول تھی پہیں نا رہا تھا۔۔۔۔‬


‫جوہدری صاجب معاف کیچتے گا سرکار میں آپ کو ینانا خاہنا تھا کہ یرانے والے‬
‫‪S.H.O‬‬
‫یندنل ہو گتے ہیں ان کی خگہ آج ہی یتے۔۔۔۔۔‬

‫م‬
‫اس سے پہلے کی وہ ایتی نات کمل کرنا اعنان جوہدری اسے دھکا دے کر اندر آنا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 895‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫دنکھ لیں گے یتے‬
‫‪S.H.O‬‬
‫کو تھی۔۔۔۔‬

‫اعنان اندر آنا نو وہ جو کونی تھی تھا رنوالونگ جییر کا رخ دوسری طرف گھمانے ہونے‬
‫تھا۔۔۔‬

‫جس میں اس کی نولپس کی نوی نقارم واضح ہو رہی تھی مگر اس کی نست اس کی طرف‬
‫ہونے کی وجہ سے چہرہ دوسری طرف تھا۔‬

‫دنکھ‬
‫‪S.H.O‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 896‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫پہلے والے کو تھی میں نے بپسے کھالنے مگر اس خرام جور نے میرا کام پہیں‬
‫کنا۔۔۔‬

‫پہلے نو میرا کام کر تھر ہی تچھے بپسے ملیں گے۔۔۔‬

‫مچھے وہ ونی ہر خال میں خا ہتے۔۔۔اعنان نے پیز آواز میں بینل یر ہاتھ مارنے‬
‫ہونے کہا۔۔۔‬

‫انک ہی نل میں کرشی کا رخ نلنا۔۔۔۔۔‬


‫اور اعنان کی دینا تھی۔۔۔۔۔‬
‫وفت جپسے رک گنا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 897‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫حند لمچوں کے لتے اعنان کی سانسیں تھی ۔۔‬

‫مقانل نے اعنان کے چہرے یر تظر ڈالی۔۔۔۔‬

‫جو کبھی جویرو ہوا کرنا تھا۔۔۔اب کمزور سا چہرہ ‪،‬اور چہرے اور ہاتھ جو تھی جسم کا حصہ‬
‫تظر آرہا تھا وہ عچ نب قسم کے دانوں سے تھرا یڑا تھا۔۔۔۔‬

‫اس شحص کو دنکھ کر وہ سب کچھ تھولنا اینا آسان نو نا تھا جو تھی اس نے اس‬
‫کے ساتھ کنا تھا۔۔۔۔‬

‫مگر آج اس کی خالت دنکھ کر اس نے اسے یرجم تھری تظروں سے دنکھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 898‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫کس ونی کی نات کر رہے ہو؟؟؟؟‬

‫اعنان نے اس کا سر نا ناؤں نورا خایزہ لنا۔۔۔۔‬

‫وہ پہلے والی کمزور شی سوھتی پہیں نلکہ میناسب سرانا‪،‬اور نولپس کے نوی نقارم میں‬
‫مل بوس پہلے سے تھی زنادہ یرکشش‪،‬اور خاذب تظر لگ رہی تھی۔۔۔‬

‫اعنان جو اسے نوں دنکھ کر صدمے کی ک نف نت میں مینال تھا۔۔۔‬


‫سوھتی کے بینل یر سنک تچانے یر ہوش میں آنا۔۔۔۔‬

‫اگر ایتی ناقی کی زندگی حنل میں سڑنا پہیں خا ہتے نو دفع ہو خاؤ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 899‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫سوھتی ہاتھ میں نکڑی ہونی سنک سے ہی اسے ناہر خانے کا راسیہ دکھانا۔۔۔۔‬
‫خانے اسے کنا ہوا۔۔۔‬

‫اعنان ہوش و جواس سے ی نگانہ ہو کر فرش یر گر گنا۔۔۔‬


‫سوھتی نے دو سناہ بوں کو اسے ہسینال لے خانے کا خکم دنا۔۔۔۔‬

‫ت‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫خ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬


‫اعنان کی خالت د تے ہونے اس کے الف ا تے سالوں کا ھرا ہوا لوا نا ھٹ‬
‫سکا۔۔۔‬
‫****‬

‫آپ کی یبم نے انک مشن میں ساندار کارکردگی دکھانی اور کامناب ہونے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 900‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫اس دوسرے مشن میں آپ کو اینا وفت ک بوں لگ رہا ہے؟ح نف نے عالم سے کہا‬
‫جو اسوفت ان کے سا متے والی کرشی یر بیبھا تھا۔۔۔۔‬

‫سر شہر میں خگہ خگہ ناکہ یندی کی گتی اجھی طرح سب حنک کنا مگر چہاں نک میری‬
‫معلومات ہیں نہ اسلحہ کسی گاؤں سے سمگل کنا گنا ہے۔۔۔۔‬

‫نو خاؤ چہاں سک ہے وہاں خا کر آیرنشن کرو۔۔۔‬


‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬
‫کسی تھی قسم کی کونی مدد درکار ہو نو میں ہوں تمہارے ھے۔۔۔۔‬

‫ح نف نے ان کا جوصلہ یڑھانا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 901‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نس سر نس حند روز میں ہی ان ساءللا آپ کو اس مشن میں تھی کامنانی کی جیر‬
‫ملے گی۔۔۔۔‬
‫خان عالم نے انل لہجے میں کہا۔۔۔۔‬

‫تھر وہ خاروں وہاں سے تکلے اور آگے کی نالینگ یری نب د یتے لگے۔۔۔۔‬
‫*****‬

‫منڈم وہ جوہدری صاجب کو ہم نے آپ کے کہتے یر دو دن پہلے ہسینال پہیچا دنا تھا‬


‫جی۔۔۔۔‬

‫سناہی نے ہپستے ہونے اس کی خانلوشی کرنے کی کوشش کی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 902‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫فصول دایت تکا لتے سے یرہیز کنا کرو۔۔۔خاو ا یتے کام یر لگو۔۔۔۔‬

‫سوھتی نے اسے شجت لہجے میں کہا۔۔۔‬


‫*****‬

‫سوھتی نے گھر آکر عالم کو نولپس اسپپشن میں ہونے وا فعے کے نارے میں اسے‬
‫ینانا ۔۔۔‬

‫عالم نے مناسب لقظوں میں شہرنار کو اعنان کی خالت کے نارے میں ینانا اور تھر‬
‫وہ اسے دنکھتے کے لتے ہسینال گتے۔۔۔۔‬

‫کمرے میں موت کی طرح جھانے سنانے نے اپہیں کسی اپہونی کا سندنشہ دنا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 903‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫نل تھر کو ان کا ہاتھ ا یتے دل یر یڑا۔۔۔‬

‫ینڈ یر یڑا وجود جپسا تھی تھا ۔۔۔تھا نو ان کے دل کا نکرا۔۔۔‬


‫کسی کوڑھ کے مرتض کی طرح اس کے جسم سے رسنا مادہ ین کہے پہت سے راز‬
‫اقساں کر گنا۔۔۔‬

‫شہرنار نے ا یتے قدم ڈاکیر کے کمرے کی طرف لتے۔۔۔‬

‫چہاں عالم ڈاکیر سے اعنان کی کنڈنشن کے نارے میں نوجھ رہا تھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 904‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫عالم نے ییچھے کھڑے ہونے ا یتے نانا کو دنکھا نو ان کے لرزنے ہونے وجود کو ہاتھ‬
‫تھام کر ڈاکیر کے ناس یڑی کرشی یر یبھانا۔۔۔۔‬

‫اور نانی کا گالس تھر کر ان کے ہوی بوں کو لگانا۔۔۔‬

‫عالم نے ڈاکیر کو اسارہ کنا کہ آپ ینابیں مچھ میں ہمت پہیں اپہیں ینانے کی۔۔۔‬

‫ڈاکیر نے بپشہ ورانہ انداز میں اعنان کے‬


‫‪HIV.Psositive‬‬
‫ہونے کی اور اس لعالج یبماری کی لسٹ سییج یر ہونے کی تصدنق کی۔۔۔‬
‫*****‬
‫اسلجے سے تھرا یرک نکڑے خانے یر وہ جواس ناجیہ ہو کر ا یتے اڈے یر پہیچا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 905‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫چہاں دوسرا یرک لوڈ کنا خا رہا تھا۔۔۔‬
‫غصے سے ا یتے آدم بوں یر یرستے لگا۔۔۔۔‬

‫کسی جین سموکر کی طرح انک سنگریٹ تچھتے سے پہلے دوسرا لگانا۔۔۔‬

‫اور میہ سے گال بوں کے معلظات نکتے ہونے۔۔۔اس کا نس پہیں خل رہا تھا کہ وہ‬
‫ا یتے ا یتے یڑے تقصان کی تھر نانی اب وہ کپسے کرے۔۔۔۔‬

‫اس نے ا یتے فون یر کال آنے یر خلدی میں سنگریٹ ییجے ت ھی نکا۔۔۔‬

‫فون یر نات کرنے ہونے اسے ییہ خال کہ نہ سب عالم کا کنا دھرا ہے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 906‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ک‬‫ل‬
‫اس نے دل میں سوخا کہ عالم کی موت میرے ہاتھوں ہی ھی ہے۔۔۔۔‬
‫مگر وہ نہ پہیں خایناتھا کہ اس ظالم کے ظلم کی دراز رشی خدا کی نکڑ میں آ خکی ہے۔‬

‫بپشوں کے للچ میں اندھا دھند دولت کمانے کا نہ طرتفہ اجینار کر لنا تھا۔۔۔‬

‫کونے میں خلنا ہونے سنگریٹ نے اسلجے سے تھری ہونی بیتی کو ایتی لی نٹ میں‬
‫لے لنا۔۔۔‬

‫اور انک یڑے دھماکے سے اسلجے سے تھرا ڈ ی بو آگ کی لی نٹ میں آ گنا۔۔اور وہاں‬


‫موجود ہر ذی روح ا یتے کونلہ وجود سے عیرت کا نسان ین گتے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 907‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫ُ‬
‫اور نوں سالوں پہلے دلور جوہدری کی جود کے لتے حتی گتی ڈرامانی موت آج حف نفت‬
‫کا روپ دھار گتی۔۔۔۔‬

‫ہ‬ ‫پ‬
‫نہ جیر جب ح نگل کی آگ کی طرح جونلی نک یجی نو قایزہ جو پہلے ہی ا تی اولد کی‬
‫ی‬
‫خدانی کے غم سے نوٹ خکی تھی۔نہ جیر اس کے لتے نانوت میں آخری کنل‬
‫تھو کتے کے یرایر نایت ہونی۔۔۔۔‬

‫وہ جونلی کی دنواروں سے سر نکرانے ہونے لہو لہو لہان سر لتے ناگلوں کی طرح‬
‫گاؤں کی گل بوں میں تکل گتی۔۔۔‬
‫نوں انک للچ ا یتے اتچام کو پہیچا۔۔۔۔‬
‫******‬
‫اس سا تجے کے تعد شہرنار جوہدری جونلی آنے نو اپہوں نے‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 908‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫سوخا اس جونلی کو پہت سے مظلوموں کی آہ و تکا لگی‬

‫ہونی ہے۔۔۔اپہوں نے اس جونلی کو دارلمان ینا دنا۔۔۔۔‬

‫شہرنار جوہدری نے گاؤں والوں کو اکبھا کنا اور انک اہم‬

‫اعالن کنا کہ آج سے اس گاؤں میں ونی کی رسم کا خاتمہ ہوا‬

‫آج سے اس گاؤں کی کونی تھی بیتی اس رسم کی ت ھی نٹ پہیں خڑھانی خانے‬


‫گی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 909‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫*****‬
‫سوھتی کمرے میں آنی نو عالم جییج کتے ڈرنسنگ روم سے ناہر آنا۔۔۔‬

‫ییہ ہے آج میں اماں اور علی سے ملی تھی ۔مچھے اس طرح دنکھ کر وہ دونوں پہت‬
‫جوش تھے۔۔۔‬

‫اس نے چہرے یر جوشی کے تھرنور نایرات شچانے کہا۔۔۔‬

‫آپ نے پہلے گرتچونشن میں تھر شی ۔انس۔انس میں میری پہت مدد کی۔‬

‫آج میں انک مصبوط اور ناعبماد لڑکی ین خکی ہوں ایتی حقاظت جود کر سکتی ہوں۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 910‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نہ جود اعبماد یت صرف و صرف آپ کی ندولت ہے۔‬

‫میں جو کچھ تھی ہوں صرف آپ ہی وجہ ہیں۔آپ پہیں خا یتے آج میں کیتی جوش‬
‫ہوں۔‬

‫اس کے چہرے سے اس کی جوشی صاف جھلک رہی تھی۔‬


‫سوھتی نو لتے نہ آنی نو نولتی گتی۔۔ عالم مچنت تھری تظروں سے اسے دنکھنا رہا ت ھر‬
‫جھک کر اسکی نولتی یند کردی۔۔‬

‫نہ کنا ہے۔۔ عالم کو دور کرکے سوھتی نے اسے غصے سے دنکھا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 911‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫تم ا نسے نو لتے ہونے پہت یناری لگتی ہو۔۔ عالم نے گہری تظروں سے ایتی زندگی کو‬
‫دنکھا۔۔‬

‫آپ ساند تھول رہے ہیں کہ دروازہ کھال ہوا ہے اور کونی دنکھ لینا نو۔۔ سوھتی نے‬
‫ناراصگی سے کہا۔۔‬

‫دنکھ لینا نو دنکھ لیتے دو میں نے ایتی ی بوی کو ینار کنا ہے کسی عیر کو نو پہیں۔۔‬
‫عالم نے اس کی صراجی دارگردن یر آہسنگی سے ایتی ناک رب کرنے ہونے کہا۔۔‬

‫ک‬‫کپ ن‬ ‫ک‬‫ن‬
‫سرم کریں تھوڑی ایتی غمر د یں اور خر یں د یں۔۔ سو تی نے نے نام شی‬
‫ھ‬ ‫ھ‬ ‫ھ‬
‫کوشش کی عالم کو سرم دلنے کی ۔۔۔‬
‫اب ایتی تھی غمر پہیں ہونی میری۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 912‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫تم مچھے ا یتے فریب آنے سے پہیں روک سکتی‬


‫‪My Soul...‬‬

‫تم میری ہو میں تمہارا نس نہ سمچھ لو اور نوں سرمانا تھی جھوڑ دو ہمارا انک بینا تھی‬
‫ہے ۔۔۔ مگر کنا اب ہم انک دوسرے سے مچنت کرنا جھوڑ دیں۔۔‬

‫عالم نے اب کے تھوڑا سیچندگی سے کہا نو سوھتی اسے د نکھے گتی۔۔‬

‫و نسے آج پہت جسین لگ رہی ہو ۔۔ عالم کا موڈ انک دم ہی جییج ہونا دنکھ سوھتی‬
‫مسکرا دی۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 913‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫آپ کو میں کس دن جسین پہیں لگتی۔۔ سوھتی نے مچنت سے عالم کی سیز آنکھوں‬
‫میں دنکھ کے کہا۔۔‬

‫تم مچھے ہر دن ہر نل جسین لگتی ہو میری روح میں سامل ہو تم میری تظروں کا نور‬
‫ہو۔۔‬

‫میرے بیتے کی ماں ہو تم میرا مان ہو تم میری زندگی کا اخال ہو تم میری دل کی‬
‫دھڑکن ہو تم نو ک بوں نہ لگو گی تم مچھے جسین ؟‬

‫نلکہ مچھے لگنا ہے ہر گھڑی وفت کے ساتھ ساتھ تم اور جسین یرین ہونی خارہی ہو‬
‫اور میری دنوانگی تھی وفت کے ساتھ ساتھ تمہارے لتے یڑھتی خارہی ہے ۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 914‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫عالم کے لقظ ہمپشہ سوھتی کو مپسمرایز کرد یتے تھے۔۔۔۔‬

‫وہ دنکھو آسمان یر سات سنارے۔۔۔عالم نے سوھتی کی نوجہ کھڑکی سے تظر آنے‬
‫ہونے سات سناروں کے جھرمٹ کہکساں ہر دلنی۔۔۔‬

‫وہ نو سنارے ہیں۔۔۔سوھتی نے اس کے اسارے کے تعافب میں دنکھا۔۔۔نو‬


‫کہا۔۔۔‬

‫نہ سب ہمارے ناس کب آ بیں گے؟عالم نے اس سے سوال کنا۔۔۔‬

‫س‬ ‫پ‬ ‫چ‬‫م‬ ‫س‬


‫میں ھی ہیں۔۔۔سوھتی نے نا مچھتے والے انداز میں جیرانی سے کہا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 915‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫انک نو ہے ہمارے ناس۔۔۔عازنان عالم۔۔۔۔‬

‫ناقی کے ارخان عالم‪ ،‬دعاء عالم‪ ،‬سان عالم اور۔۔۔۔‬

‫نس نس نس۔۔۔میں سمچھ گتی۔۔۔۔سوھتی نے اس کے ل بوں یر ہاتھ رکھ کر اسے‬


‫رو کتے ہونے کہا۔۔۔۔‬

‫کس ینکی کا ندلہ ہیں آپ۔۔ سوھتی نے کتی ہزار نار اینا دہرانا ہوا جملہ کہا مگر آج‬
‫نک اسے جود تھی سمچھ پہیں آنا کہ عالم وافعی اسکی کس ینکی کا صلہ ہے۔۔‬

‫وہ جوتصورت نو تھی مگر عالم نے ایتی مچنت سے اسے مزندجسین ینا دنا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 916‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫نوں روز ایتی سوہر کے میہ سے ا یتے لتے مچنت تھرے القاظ اسے انک یتے طر تقے‬
‫سے جشن تحستے تھے۔۔‬

‫خدا سے جینا سکر ادا کرنی اسے کم لگنا تھا ک بونکہ وفت کے ساتھ ساتھ عالم کی مچنت‬
‫کو ا ستے یڑ ھتے ہونے ہی دنکھا تھا نو جپسے جپسے اسکی مچنت یڑھی و نسے ہی سوھتی خدا‬
‫کی اور تھی زنادہ سکرگزار ین گتی تھی۔‬
‫*****‬

‫اعنان کی وقات تعد عالم اور سوھتی نے مچنلف مزار یر خا کر اس کی روح کے‬
‫ب‬ ‫س‬ ‫ق‬ ‫ت‬
‫اتصال نواب کے لتےغریب لوگوں میں کھانا م کنا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 917‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫سوھتی مزار کی سیڑھ بوں سے ییجے ایر رہی تھی کہ سیز جولہ پہتے ہونے انک یزرگ‬
‫اس کے فریب آنا۔۔۔۔‬

‫جس کی آنکھوں کا رخ اویر آسمان کی خایب تھا۔۔۔‬


‫اس نے سوھتی کے سر یر ہاتھ رکھا۔۔۔۔‬

‫پیرے ما تھے یر جمکتی نہ ینلی روستی پیرے روشن مقدر کی نسانی ہے۔۔۔‬

‫لنکن پیرا ییچوں کے نل خلنا زندگی کے او تجے ییجے راسبوں میں ڈگمگانے کا اسارہ‬
‫ہیں۔‬

‫یر نو قکر نا کر پیرا رب پیرے ساتھ ہے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 918‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫اس نے انک تعونذ سوھتی کی طرف یڑھانا۔۔۔‬


‫جسے سوھتی نے تھام لنا۔۔۔۔‬

‫اس سارے غرصے میں اسے انسا لگا کہ وہ کچھ لمچوں کے لتے ہیپینایز ہو خکی‬
‫ہے۔۔۔‬

‫اس کا دل نو دھڑک رہا تھا مگر اس کا جسم نے خان تھا۔۔۔‬


‫جپسے وہ اس لمجے میں مفند ہو کر رہ گتی تھی۔۔۔‬

‫عالم نے ییچھے سے آکر اس کے سانے یر ہاتھ رکھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 919‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬
‫لمجے کا قشوں نونا اور اس نے عالم کی طرف دنکھا۔۔۔‬
‫کنا ہو؟‬

‫عالم نے اس کے جواس ناجیہ چہرے یر تظر ڈال کر نوجھا۔۔۔‬

‫ن‬ ‫ی‬
‫وہ۔۔۔وہ سوھتی نے ھے مڑ کر د کھا۔۔۔‬
‫چ‬‫ی‬

‫ی‬ ‫ی‬
‫مگر ھے کونی نا تھا۔۔۔‬
‫چ‬

‫اس نے ادھر ادھر تظر دوڑانی ۔۔۔۔مگر ندارد۔۔۔۔‬

‫سوھتی نے وہ تعونذ عالم کے گلے میں ڈال۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 920‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم حنا اسد‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫تعویز عشق‬

‫عالم نے ایرو احکا کر اسے دنکھا۔۔۔‬

‫اس سے پہلے کہ سوھتی کچھ نولتی۔۔۔۔‬

‫عالم نے مسکرانے ہونے کہا۔۔۔۔‬


‫تعونذ عشق‬

‫حبم سد‬

‫جواین ناول بینک فپس نک گروپ‬


‫‪www.facebook.com/groups/NovelBank‬‬
‫‪Visit For More Novels : www.pdfnovelsbank.com‬‬ ‫‪Page 921‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬

You might also like