Professional Documents
Culture Documents
لق
مافیا وارز از م اوزائے زہان
سیزن 2آف دا ڈارک ناول
م کم
ل ناول
ناول بییک و یب پر شا ئع ہوئے والے تمام ناولز کے جملہ و حقوق تمعہ مصنفہ کے نام
محقوظ ہے۔ خالف ورزی کرئے والے خالف قانونی خارہ جونی کی خا شکتی ہے۔ اگر آپ
ایتی تحرپر ناول بییک پر شا ئع کروانا خا ہتے ہیں نو اردو میں نایپ کر کے ہمیں سییڈ
کردیں۔ آپ کی تحرپر ناول بییک و یب پر شا ئع کردی خائے گی۔
E-mail : pdfnovelbank@gmail.com
WhatsApp : 92 306 1756508
! یہ کافی نکڑو اور بییل تمیر خار یہ سرو کر آنو محیرم کچھ زنادہ ہی خلدی میں لگ رہے ہیں
کیسی عجلت میں اسے ڈش تھمانی ہونی ریسیشن کی خایب پڑھی ۔اس ئے اییات سر ہالنا
اور ڈش لیتے بییل پر دھر آنی ۔ تھر سے نوٹ نک اور بین اتھائے آرڈرز لیتے لگی ۔ وہ
سیاہ ہوڈ سر پر پہتے آنکھوں پر گوگلز سجائے شاند اتھی اتھی آکر بیٹھا تھا ۔یبیشہ ئے انک
تھیڈی آہ تھری اور اشکی خایب پڑھی ۔
آپ کیا لیں گے سر ؟؟
اس کی زنان سے تمشکل 'سر 'ادا ہوا تھا ۔
ییا دوں ؟؟؟ وہ سرپر ہوا ۔۔ ئظاہر مونانل پر تیزی سے ائگلیاں خالنا سنجیدگی سے نوال ۔
مظلب آپ کھائے میں کیا لیں گے ؟ ڈرنکس ؟ نا کچھ اور۔۔۔
یبیشہ ئے تمشکل جود کو کچھ ایتہانی کہتے سے روکا ۔
،میں دل کا مرئض ہوں صرف ڈاکیر کی صالح اور مشاورت سے کچھ کھا شکیا ہوں
*************************************
ہم میں سے ہر کونی کہیں یہ کہیں انک ئے نام اذ یت میں مییال ہے ،جو ییان پہیں کی خا
شکتی ،کٹھی نو ئکل نف کی شدت ایتی پڑھ خانی ہے کہ ایشان کے ناس القاظ چٹم ہوخائے
ہیں ۔۔ کچھ خادنات ایشان کی زندگی میں ا یسے روتما ہوخائے ہیں کہ وہ خاہ کر تھی اسے
پہیں تھال نانا ۔۔۔لوگ کہتے ہیں وفت ہر زجم تھر د ییا ہے ۔۔۔ مگر کیا وفت کسی کی کمی
کو نورا پہیں کرشکیا تھا ؟؟؟ ۔۔پہیں ۔ کسی عزپز از خان سحص کا ہمیشہ کے لتے تچھڑ
خائے کا غم کٹھی کم پہیں ہونا ،ایشا ہی انک خادیہ اشکے شاتھ تھی ہوا تھا ۔۔جب اسے
لگا کہ اشکی زندگی چٹم ہوگتی ہے۔۔ اسے لگا وہ خلتے کونلوں پر ییگے نانوں کھڑا ہو ۔۔ مگر
پہیں یہ ئکل نف تھی اس نکیلف سے کہیں کم ہے جو ا یتے ناپ کو کھو کر اسے محسوس
تحرام ئے سوجوں کو جھیکتے ہوئے رخ موڑ کر اجھیتے سے ایتی مبینحر کو دنکھا ۔ د ی یوار ئے
ج ھٹ سے سر ئفی میں ہالنا ۔تحرام ئے اجیتی ئگاہ اس پر ڈالی اور سرٹ اتھا کر پہیتے لگا
۔چشکا مظلب تھا 'گ یٹ آنوٹ ۔
د ی یورا اییا شا میہ لے کر وایس مڑگتی ۔آج موسم پہت چسین تھا ۔ اسے لگا 'ناس 'گارڈن
نا شاخل سمیدر پر بییل لگا دے گی نو ہو شکیا اسکا موڈ پہیر ہوخائے .مگر وہ علط تھی
۔ا یتے پڑے چزپرے پر اسکا کہیں فیام پہیں تھا سوائے ا یتے کمرے کے ۔ اس ئے
ک یپ سر پہتی اور میہ پر ہاتھ ت ھیرنا ہوا ا یتے کمرے میں آگیا۔
اشکے کمرے میں نورا انک گھر سما خانا اییا وسنع اور شاندرا کمرہ تھا ۔ا ستے ک یپ سم یت
سرٹ انار کر انک طرف تھییکی اور شاور لیتے واسروم میں گھشا ۔د ی یورا یب نک نا ستے کا
بییل اشکے کمرے میں ہی سجا خکی تھی ۔اس ئے شاور لیا اور ناول سے نال رگڑنا ہوا
*************************************
آج کی زندگی اور کتی مہیتے پہلے کی زندگی پہت مجیلف تھی ۔اس ئے جود کو مصروف رکھتے کی
خاطر میں جھونی سے خاب لے لی تھی صنح نوی یورستی خانی شام کو ک نفے اور شات تجے کے
قریب گھر کو لوٹ آنی گھر آکر وہ ہوم ورک کرنی اور سو خانی پہی اشکی ئے مقصد سی زندگی
تھی ۔وہ زندہ الش ین کر رہ گتی تھی ۔ الییہ اس ئے رونا دھونا جھوڑ دنا تھا ۔ یہ جوسی
کااظہار کرنی یہ غم کا ۔اور یہ ہی لوگوں سے ملتی خلتی ۔
یہ ان بی یوں کی مشیرکہ ئصوپر تھی ۔ ہیستی ،مشکرانی زندگی سے تھرنور ۔ اس ئے پرمی سے
ئصوپر پر ائگلیاں ت ھیریں ۔اور ل یپ ناپ کی دابیں خایب سے بییڈرانو ئکال کر ڈرار میں رکھ
دی ۔وہ آج تھی ناسورڈ کھو لتے میں ناکام ہوخکی تھی ۔ مگر اسے ئقین تھا وہ خلد ہی کھول
*************************************
آج اشکی فییال یٹم کا منچ تھا ۔دور کہیں شای نقین کے ینچ میں آنکھوں پر سیاہ گوگلز سجائے
بیٹھا تمان ہاتھ میں کافی کپ تھامے تحسس سے ایتی یٹم کو کھیلیا ہوا دنکھ رہا تھا ۔ یٹھی
اشکے فون کی ییل تجی ۔ ناگواری کے کتی نل اشکے ما تھے پر نک دم اتھرے ۔اس ئے
فون کی اشکرین پر ئظر ڈالی نو مارشل کالیگ خل تج رہا تھا ۔
کیا ئکل نف ہے مارشل؟؟؟ وہ جھو یتے ہی غصے سے نوال ۔
سر لڑکی کو ہوش آگیا ہے !اییا کہیا تھا کہ وہ جونک کر ایتی سیٹ جھوڑنا اتھ کھڑا ہوا ۔
Block the seen marshal , I'll be there soon
*************************************
نولیس اسبیشن سے وہ قدرے غصے میں ریش ڈراییونگ کرئے ہوئے گھر پہنجا ۔ یشم کا
غصہ اور ئفرت تھری ئگاہیں اشکی سمچھ سے ناہر تھی ۔ تچین سے اشکے سیتے میں ئے نانا
سی آگ خل رہی تھی ۔ اشکی ماں ئے اشکے شاتھ زنادنی کی تھی چس وفت اسے شب
سے زنادہ صرورت تھی رسیوں کی یٹھی وہ جھوڑ گبیں ۔آج ا یتے شالوں ئعد اسے دنکھ کر
اسکا دل تھر آنا ۔ اسکا دل کیا اپہیں سیتے لگا لے ۔ ا نکے ہاتھوں پر نوسے دے اپہیں
محسوس کرے ۔ مگر شاند وفت پہت آگے ئکل حکا تھا ۔ وہ شب ایتی ایتی زندگ یوں میں
*************************************
روم شہر میں اس وفت شام اپر رہی تھی ۔ لوگ قہقہے لگائے کھلکھالئے ،ئے قکری سے
ناپہوں میں ناپہیں ا یتے ہم سفر کے ہمراہ سیر سیانوں پر ئکلے ہوئے تھے۔اپہی سے زرا
قاصلے پر بیٹھا گہری آنکھوں واال نوجوان اطمییان سے کافی کا کپ ل یوں سے لگائے آس
ناس کے ئظاروں سے لطف انداز ہورہا تھا ۔
ecco che arriva il ragazzo
! mafioso
)(Here comes the mafia boy
م یوزتم م نعقد کیتے گتے قاپر فیسییول میں اخانک آگ تھڑک اتھی تھی ۔لکڑی سے ییا
جوئصورت نارتجی م یوزتم مییوں میں آگ کی لی یٹ میں آگیا ۔ اس وفت دس ہزار سے زاند
ئعداد میں لوگ وہاں موجود تھے ۔م یوزتم کے ناہر قاپر پرگیڈ کی گاڑناں ،نولیس کی
گاڑناں،رینحرس کی گاڑناں اتم یولبیسز کی آوازیں اس پر لوگوں کی سور چنخ و ئکار جیسے فیامت
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 23
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
آگتی ہو۔ آسمان پر کتی ہیلی کاتیر میڈال رہے جو اتمرجیسی کی خالت میں آگ میں خلسے اقراد
کو ہاسییل پہنجا رہے تھے ۔رات سے صنح ہوئے کو آنی تھی آگ تھی کہ تجتے کا نام پہیں
لے رہی ۔غمارت کے ینجے دئے لوگوں کو تھی ئکاال خارہا تھا ۔ ناف یوں کی نالش تھی خارہی
تھی ۔ا یسے میں وارڈ نوائے عجلت میں اسیرتحر دھکیلتے ہوئے ہاسییل میں داخل ہوا
۔ڈاکیر سیانا اتھی اتھی تھکی ماندی دوسری سفٹ کے ڈاکیر کو مرئصوں کے جوالے کرکے
ا یتے آفس میں آنی تھی ۔ وہ کل رات سے مرئصوں کو دنکھ رہی تھی ۔دھاڑ کی آواز کے
ٹ یب
شاتھ دروازہ کھال ۔ وہ جونک کو سیدھی ہو ھی ۔
ڈاکیر سیانا ہمیں آپ کی صرورت ہے ،انک وکٹم پری طرح سے خل حکا ہے ،ہمیں خلد
ھ ک ن
سرچری کرنی ہوگی !ڈاکیر ماروی مدد ظلب ئگاہوں سے د تی ہونی نولی ۔
ڈاکیر سیانا اس وفت ہاسییل کی شب سے کامیاب اور سیییر سرجن تھی ۔
ہاہہ !اس ئے ئکان شانوں پر زور ڈا لتے ہوئے یٹم رصا میدی ظاہر کی ۔
کونک !ڈاکیر ماروی تیزی سے آفس کا دروازہ یید کرنی ناہر ئکل گتی ۔اس ئے تھر سفید
کوٹ پہیا اور اتھا کھڑی ہونی ۔کہاں ہے وکٹم؟ وہ ماروی کے ینچھے خلتی ہونی او نی میں آ
***********************************
] خال [
وہ آفس سے رات دو تجے کے قریب لونا ۔ پہی اشکی روبین تھی ۔کٹھی کٹھی نو وہ رات تھر
گھر وایس پہیں آنا۔ دن رات تھالئے یس کام کو پرچ نع د ییا تھا ۔
آپ کچھ لیں گے ناس !د ی یور اتھی کشمشائے کے لیتے لیتی تھی ۔ اسے آنا دنکھ ج ھٹ
ت ت پ ٹ یب
سے اتھ ھی ۔اس چزپرے کی ہی خاصیت ھی ۔پہاں لوگ 24/7نوکری کرئے ھے
۔شاتھ کھائے،شاتھ بیتے،شاتھ بیٹھتے ،اور صرف انوار کے دن شام کو گھروں کو لو یتے اگلے
ص ع ل
دن لی ا نح وایس آخائے ۔
پہیں مچھے تھوک پہیں !تم کل کا سیڈول ییانو میں تھوڑی دپر سونا خاہیا ہوں !وہ
ی ت ک ن
تھکن سے آ یں موندنا صوفے پر قدرے ل کر ٹھ گیا ۔د ی یورہ ئے سر الئے ہوئے
ہ یب ھ ھ
ی یب اتھانا اور کل کا سیڈول ییائے لگی ۔
! اور شام کو ڈاکیر سیانا کے ہاں نارنی ہے ،اپہوں ئے آنکو اسبیشل انو یبیشن سییڈ کیا ہے
کیسی نارنی ؟ وہ ئعحب سے نوجھتے لگا ۔
اپہوں ئے ایتی بیتی کے
honour
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 27
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
میں نارنی رکھی ہے !اس بیش گونی پر وہ تحرام جونک کر سیدھا ہوا ۔
! بیتی؟ کل نک نو انکی کونی بیتی پہیں تھی ،اب اخانک سے بیتی کہاں سے پرآمد ہوگتی
ع
اسے سحت جیرت ہونی ۔د ی یورہ ئے ال لمی سے کیدھے احکائے ۔
تھیک ہے !تم مبییگ کے ڈ ییلیز ملک کو سییڈ کر دو وہ دنکھ لے گا !تحرام گھی یوں پر زور
د ییا اتھ کھڑا ہوا ۔
آپ نارنی میں خابییگے ؟ د ی یورہ کی زنان تھشلی ۔
ش ک یج ممہ
م !وہ اا تی ئگاہ اس پر ڈال کر ا یتے مرے کی خایب پڑھ گیا ۔ڈاکیر سیانا صرف ا کی
ڈاکیر پہیں نلکہ اشکی فٹملی کی طرح تھیں ۔ اس ئے کتی نار اشکے ییاروں کی خان تجانی
تھی ۔اشلتے وہ اپہیں اییوں کی طرح پرچ نع د ییا تھا ۔ کمرے میں آئے ہی اس ئے البیس
آن کرئے کی زجمت پہیں کی۔اسے اندھیرا یسید تھا ۔ سرٹ کوٹ انار انک طرف تھی نکا اور
شگریٹ خاللی ۔وہ جیسے ہی زرا قارغ ہونا دسمن خاں اشکے چیالوں آدھمکی ۔اسے نال جواز
سوچیا تحرام کی عادت سی ین خکی تھی ۔
] جھ مہیتے پہلے [
ڈاکیر سیانا ؟ فیڈرک ئے دوسری نار اسے ئکار تھا۔ وہ قزکلی نو وہاں موجود مگر مبییلی کہیں
.اور تھی
ہوں ہاں؟ وہ د ییا ،وہ اوزار کی خایب کی ائگلی نوای یٹ کرنی ہونی نولی ۔
ڈاکیر سیانا ہم اس وفت اونی موجود ہیں جہاں پر سرچری خل رہی اور آپ لیڈنگ سرجن
ہیں خدارا عایب دماغی کا مظاہرہ کرنا یید کریں کسی کی زندگی ہمارے ہاتھ میں ہے !فیڈرک
تھڑکا ۔وہ کٹھی نان پرفیسیل چرکت پہیں کیا کرنی تھی مگر آج خائے اسے کیا ہوگیا تھا ۔
ص ہ پ ج کن
ہوں ،ہاں سوری گاتیز سو سوری !ا لی یہ خادیہ میرے دماغ سے خا ہی یں رہا نح
سے ا یتے بیسیٹ دنکھ خکی ہو !آنی چسٹ فیل ڈزی !سیانا کو فورا ایتی علطی کا اچشاس
ہوا ۔ کتی گھی یوں کی تھکا د یتے والی سرچری کے ئعد وہ تھکے تھکے انداز میں کہتی سے ناک
***********************************
وہ اسے ناپہوں میں اتھائے لوگوں کی ت ھیڑ کو جیرنا ہوا گاڑی میں ڈال کر ہاسییل لے آنا ۔
ڈاکیر کے مظانق وہ گہرے صدمے کے زپر اپر تھی۔ تھر اسے نکے دنگرے دو دن ئعد
ہوش آنا ۔ان دو دونوں میں یشم ئے اشکی دنکھ تھال میں کونی کمی پہیں جھوڑی تھی
۔نورے دو دن وہ ایتی خگہ سے ہال نک یہ تھا ۔یہ خائے ک یوں اسکا دل خاہا اشکے شارے
دکھ سم یٹ لے ۔ایشا کیا دکھ تھا جو اسے موت کے میہ میں لے گیا تھا ؟ بیسرے دن
چ
جب اسے ہوش آنا نو دنوانوں کا رویہ اییائے ہوئے تھی ۔ نجتی خالنی رونی اور ئے ہوش
خانی ۔ کتی دن ا یسے ہی گزر گتے ۔
ڈاکیر خا ہتے تھے وہ اسے سے نات کرے ۔ ا نکے شاتھ سییر کرے اسے آچر مشلہ کیا ہے
؟ مگر چس ئے دو دو پہیوں کو شاتھ شاتھ کھونا ہو ۔وہ تھال کیا نات کرنی !اگلے دن جب
***********************************
تمان آج تھی کتی گھیتے اس لڑکی کے سرہائے گزار حکا تھا ۔ مگر وہ ہوش میں پہیں آنی
اسکا اب صنط جواب د یتے لگا تھا ۔
مارشل ؟؟؟ اس ئے رخ موڑ کر دروازے کے ناہر طعییات مارشل کو ئکارا ۔
مش س
اسے اتھانو !وہ چٹمی انداز میں کہیا اتھ کھڑا ہوا ۔ مار ل نا ھی اسکا میہ کتے لگا ۔
ن چ
! Enough is enough ! I'm done with this shit
اسکا صنط آچری خدوں کو جھوئے لگا ۔
اس لڑکی کو اتھانو میرے انارتمیٹ میں سفٹ کردو ،اور پرسیل کییر کے لیتے 24/7انک
پرس اشکے سر پر طعییات کردو ،وہ لڑکی اگر اشکے صنط کو آزما رہی تھی نو وہ تھی سرتھروں
کا شہزادہ تھا ۔آشانی سے اسکا ینچھے جھوڑئے والوں میں سے یہ تھا ۔خکم صادر کرنا لمتے لمتے
ڈگ پرنا وایس خال گیا ۔مارشل جیرت سے اشکی یست کو گھورنا فون پر تمیر مالئے لگا ۔
کونی لوکیشن دنکھ کر رومان کی شادی کی ئفریب ارینج کرد ییا ،اور تم شکیورنی کا ای نظام دنکھ
! لییا ،پرسیل فیکشن ہے مچھے ناہر کے کونی لوگ پہیں خا ہیتے
وہ ملک اور د ی یورا سے شاتھ شاتھ مجاطب تھا ۔کتی شال ئعد وہ لقظ 'فٹملی 'کا ذکر رہا تھا
وریہ اسکا ماییا تھا کہ اشکی کونی فٹملی پہیں ۔یہ ہی اس چزپرے پر کٹھی کسی ئے اس اقراد
کو دنکھا تھا جو جود کو تحرام کی 'فٹملی 'کہیا ہو ۔ سوائے نازلے میڈم کے ۔وہ انک واخد
عورت تھی جو ا نکے 'ناس 'کی تھی 'ناس 'تھیں ۔
اور تم آج کی مبییگ سے خلد قارغ ہو کر ڈاکیر سیانا کی طرف آخانا !وہ ملک سے مجاطب
ہوا ۔
ک یوں یہ ینجے شاخل پر ای نظار کردنا خائے لوکیشن تھی اجھی اور لوگوں کے لتے ۔۔۔۔۔۔
اسے فورا ہی اچشاس ہوا وہ پزیس ڈشکشن کے ینچ پہت قصول نات کہہ گتی تھی ۔
ملک ئے تمشکل لب دنائے ۔
ناک ،وہی مشکراہٹ وہی جہرہ !وہ وہی تھی ۔ تھال ایشا تھی ممکن تھا ؟ وہ جو اشکی قراق
میں درندر یہ خائے کہاں کہاں تھ نکا تھا ۔۔وہ اشکے شا متے تھی ۔۔۔ یہ صرف اسکا تجیل
پہیں تھا ،وہ انک خاگتی لڑکی کو دنکھ کو دنکھ رہا تھا۔۔۔ ڈاکیر سیانا اشکی مہو یت نوٹ کرنی
ہونی مشکرانی ۔جیسے وہ اسی کی نوقع کر رہی ہوں ۔
انا ،یہ ہے تیرٙو اور تیرٙو یہ ہے انا !وہ مشکرانی ہونی ائکا ئعارف کروائے لگی ۔انا ئے
تمشکل ئظر اتھا کر انک ئگاہ ڈالی اور تھر ئظروں کا زاویہ ندل لیا ۔ ا ستے اییا جوئصورت مرد
ایتی زندگی میں پہلی نار دنکھا تھا ۔وہ کب سے اشکی خایب ہاتھ پڑھائے ہوئے تھی ۔تحرام
ئے ا یتے خذنانوں پر سیکیڈز میں قانو نانا ۔مشکرا کر اسکا پڑھا ہوا تھاما اور ہلکا شا دنا کر جھوڑ
دنا ۔اسے لگا اس ئے رونی کو جھو لیا ہو جیسے ۔اییا پرم ہاتھ ۔
***********************************
وہ آج تھی ک نفے سے خلدی گھر لوٹ آنی تھی ۔اشکے سر میں شدند درد تھا ۔ سو وہ ناس
سے اخازت لے کر گھر آگتی ۔الک میں خانی گھمائے ہوئے اس ئے دروازہ کھول اور اندر
کی خایب قدم پڑھائے ۔
شسسس آہہہ !کونی نوکیلی جیز اشکے تیر میں چٹھی ۔ وہ درد سے کراہی ۔جیسے ہی سوتچ نورڈ
پر ہاتھ مارا ۔نورا گھر روستی میں پہا گیا مگر یہ کیا ؟؟؟؟
کونی تھی جیز ایتی خگہ پر پہیں تھی ۔ گھر کی ہر سے نوٹ تھوٹ کا سکار تھی ۔
کس ئے کیا یہ شب؟؟ وہ شاکی ئظروں سے یہ م نظر دنکھتے لگی ۔یٹھی کمرے سے جیزیں
گرئے کی آوازیں آئے لگیں ۔ اشکی خان ہوا ہوئے لگی ۔
کون تھا اندر ؟ اور کیا لیتے آنا تھا ؟
یٹھی ا یتے ینچھے قدموں کی آہٹ کی آوازیں آئے لگیں ۔اس ئے جوف رخ موڑ کر دنکھا نو وہ
یشم تھا ۔جو مشکرائے ہوئے اسے ہاتھ ہال رہا تھا ۔وہ سحت جیران ہونی ۔
م
ہاں ،شارے کبیییر جہاز میں لوڈ کروا دو !جب کمل ہو نو مچھے جیر کرنا !وہ داخلی دروازہ یید
کرنا ہوا ۔جیسے ہی اندر داخل ہوا اسے گڑپڑا کا اچشاس ہوا ۔ فون چ یب میں اڑس کر ییدوق
***********************************
| جھ مہیتے پہلے|
اشکی سرچری ہوئے کتی وفت گزر حکا تھا ۔آج اشکی بییاں کھلتی تھی ۔ ڈاکیر سیانا سے
اشکی اجھی دوستی ہوخکی تھی ۔ وہ اسے نارہا سمچھا خکی تھی ۔ اسے ہر جیز کے لیتے ییار رہیا
تھا ۔اور ہر صورت میں ایتی یتی سکل کو ف یول کرکے اشکے شاتھ انک یتی زندگی سروع کرنی
تھی ۔ وہ آ بیتے میں اییا جہرہ دنکھتے سے کیرا رہی تھی ۔ڈاکیر سیانا ئے اسکا شایہ تھیکتے
ہوئے اسے جوصلہ دنا ۔اور آ بییہ اشکے شا متے کیا ۔ اشکے لتے یہ ئقین کرنا پہت مشکل تھا
۔وہ ا یتے ستہرے نال کھو خکی تھی ۔ جو اسے ازخد یسید تھے ۔وہ نلکل انک یتی ایشان تھی
۔ اس ئے ئے اجییار ا یتے جہرہ کو جھو کر دنکھا ۔عحب شا اچشاس ہوا اسے ۔اس ئے گ ھیرا
کر آ بییہ تھییک دنا ۔ جو زمین پر جھیاکے کے شاتھ خکیا جور ہوگیا ۔ اسکا رد غمل تجا تھا
***********************************
***********************************
وہ ا یتے پرم جو یشیر پر شکون کی بیید سو رہا تھا جب فون تجتے لگا ۔ اس ئے ناگواری سے
کمفرپر ہیائے ہوئے فون اتھا کر کان سے لگانا اور گالس وال کے نار سیاہ درچ یوں پر پڑنی
پرف پر ئظریں ئکابیں ۔
تیرو ؟؟؟ یسوانی آواز اشکی سماعیوں سے نکرانی ۔ وہ آج تھی امید رکھتی تھی تیرو پہلے اپہیں
ئکارے گا ۔
تحرام ؟؟ آواز تھر سے گوتجی۔
ہ ہ
ممم ۔۔۔اس ئے ممم کرئے پر اک نقا کیا ۔
ڈشکو البیس نانی کی لہروں کو چسین پرین ییا رہی تھی ۔ شاخل سے زرا قاصلے پر دلہا اور
دلہن کے لیتے اسینج ییا ہوا تھا ۔ چشکے گرد کرسیاں لگابیں گتی تھی ۔ ینچ میں انک سفید رنگ
کا قلور تھا چس پر دولہا کے دوشت دنوانوں کی طرح ناچ رہے تھے ۔ تحرام اتھی نک پہیں
لونا تھا۔ ئے خاری د ی یورہ انکی خاطر داری میں صنح سے ہلکان ہوئے خارہی تھی ۔نازلے
را ستے پر ئظریں جمائے ئے صیری سے تحرام کا ای نظار کر رہی تھی ۔اس کے عالوہ تھی
کونی تھا جو اس شاری مہیدی سے العرض سی انک کوئے تھوڑی کے ینجے ہاتھ جمائے
ت ہ ش ت ٹ یب
ھی ہونی ھی ۔ا کی ئگا یں ئے نانی سے تحرام کی دند کو پرس رہی ھی وریہ اس ئے کار
شادی میں اسے کونی دلحستی پہیں تھی۔ نلے دار کڑہانی والے سرخ نالنوز کے شاتھ اس
ئے شت رنگی لہ نگا پہن رکھا تھا ۔ دو ییہ کا نام و یشان کہیں یہ تھا ۔ ما تھے پر ئکا اور کانوں
میں جوئصورت آوپزیں لیک رہے تھے ۔ ہلکے تھلکے میک اپ ئے اشکے چشن کو خار خاند لگا
د یتے تھے ۔
***********************************
کل کے شارے نلین کبیشل کردو سرائے ،انک جوئصورت سی ڈ یٹ اور رنگ کا ای نظام
! کرو
اس ئے دلکسی سے مشکرائے ہوئے ل یوں پر ہاتھ جمانا ۔
! رییلی سر؟ آپ کسی کو پرونوز کرئے والے ہیں
سرائے جیرانگی سے نولی ۔
***********************************
******************************************
****
وہ اونگھتے ہوئے سرٹ سیتے سے ینجے کھینجیا ہوا ینجے آنا ۔ میڈ نا ستے کا بییل سجا رہی تھی
۔۔۔.
******************************************
تحرام زندگی میں انک ییا موڑ آنا ۔اشکے ناپ ئے اشکی مالقات عٹمان نوسف خان نامی
سحص سے کروانی ۔وہ اشکے ناپ کے تچین کا دوشت تھا ۔اور ا نکے شاتھ پزیس میں نارتیر
شپ کرنا خاہیا کرنا تھا ۔ مگر جب اسے ییا خال زمان کی نارتیز شپ قرمان عاطر کے شاتھ
تھی ہے نو اس ئے صاف ائکار کر دنا ۔ ک یونکہ وہ شاند خاییا تھا کہ قرمان انڈرورلڈ کے لوگوں
کے شاتھ اتھیا بیٹھا تھا اس نات کا علم تحرام کو تھی پہیں تھا۔۔۔۔نا وہ ایسوسیگیشن
سروسز کے لتے کام کرنا تھا چشکا علم ان لوگوں یہ تھا۔۔۔
۔اشکے نوجھتے پر عٹمان نوسف خان ئے صرف اییا کہا وہ اتھی نارتیر شپ کے لتے ییار
پہیں ہے ۔ مگر زمان خاییا تھا اشکے دوشت کو کیا جیز پریشان کر رہی ہے ۔ لیکن عٹمان
******************************************
لییڈ لورڈ اسے دھمکا کر خا حکا تھا کہ اگر اس ئے دو دن میں مکان خالی پہیں کیا نو وہ
اسے نولیس میں نکڑوا دے گا ۔۔۔۔یبیشہ کا دل کیا دنوار میں سر ماردے ۔
******************************************
تحرام پرم دل کا مالک تھا ۔ وہ عورنوں تجوں پر ظلم پہیں کرنا تھا ۔ یہ لوگوں کو ئے خا فیل
کرنا تھا ۔ چیکے تمان اشکے نلکل پرعکس تھا ۔وہ ا یتے ناپ کی طرح ایتہانی ظالم تھا۔ قرمان
******************************************
وہ شای یٹ سے تھکا ہارا ا یتے انارتمیٹ میں آرام کرئے کی عرض سے آنا تھا ۔مگر وہاں آئے
ہی اسے وہ لڑکی ناد آنی ۔وہ میڈ کو کھائے کا کہہ کر اشکے کمرے کی خایب پڑھا ۔اسے دنکھ
ٹ یب
کر وہ انک نار تھر سے جوقزدہ ہوگتی ۔اور ییڈ سے اتھ ھی ۔
ھ ک
نو تھر کیا سوخا تم ئے؟؟ وہ گہری ئظروں سے دنکھیا کرسی نچ کر ا کے ئے خد قریب ٹھ
یب ش ی
گ یا ۔
ک ک کس نارے میں !وہ ہکالنی دور کھشکی ۔
تمان اشکی ڈھیانی کا قانل ہوا ۔ اس ئے غصے سے آکسنچن مسین کی نار پہت زور سے
یھ ک
نجی ۔جو انک چ نگاری کے شاتھ نوٹ کر اشکے ہاتھ میں آگتی ۔ وہ اشکے دونوں ہاتھ دنو چتے
ہوئے نار سے گرہیں لگائے لگا ۔
روم نصہ کی خان ہوا ہوئے لگی ۔
تمان ئے میالسی ئگاہوں سے رخ موڑ کر میڈئکل ناکس سے کیر اتھالیا اور اشکی خایب مڑا
۔
******************************************
اسے جب ہوش آنا نو اس ئے جود کو ہاسییل کے یشیر پر نانا ۔ زرا دور ر کھے صوفے پر
سرائے لیتی ہونی تھی ۔ کل کا م نظر ناد کرئے ہی ئکانک اسے اداسی ئے لی یٹ میں لے
لیا ۔دروازے کے ناہر سے نانوں کی آوازیں آرہی تھی ۔
لیکن اسے کونی یبیشن پہیں تھی کل نک نو پہت اجھا تھا اخانک کیسے ہوگیا شب؟؟
ناییہ ئے پریشانی سے سر تھام لیا ۔
ن
وہ ت ھٹ پڑا ۔ اشکی سرخ آ یں اور کست جوردہ ہچہ ناییہ کو کچھ اور ہی کہانی سیائے
ل ش ھ ک
لگے ۔
ن
کیا پرانلم ہے یشم؟؟؟کیا ایشا کچھ ہے جو میں پہیں خایتی ؟ وہ خاتجتی ئگاہوں سے د تی
ھ ک
اشکے قریب ہونی۔ کچھ پہیں ہے !انک نل کو اسکا دل خاہا شب کچھ کہہ دے مگر وہ اسے
ایتی وچہ پریشان پہیں کرنا خاہیا تھا ۔
*************************************
رومان کی شادی چٹم ہوخکی تھی ۔وہ اس جوئصورت چزپرے پر بین دن گزار کر آج وایس
خارہے تھے ۔ سٹھی ئفرییا جوش تھے ۔انک عرصے کے ئعد ان شب ئے تحرام کے شاتھ
وفت گزارا تھا ۔ معروف گالس وال کے نار سیاہ درچ یوں پر گرنی پرف دنکھ کر مسرور انداز
میں اپڑھیوں پر گھومی ۔ وہ تحرام کے سیگ کتی نادیں پہاں سے لے خارہی تھی ۔اسے
تھال اور کیا خا ہیتے تھا ۔
ہاہہہہ !جور کہیں کی ؟ محروش کی آواز پر وہ ناگواری سے نلتی ۔وہ تحرام کا کوٹ ہاتھوں میں
لتے تھتی تھتی آنکھوں سے دنکھ رہی تھی ،جو اس ئے مہیدی کی رات خاموسی سے اتھا
کر ا یتے ییگ میں رکھ لیا تھا ۔
ت ت تمہاری ہمت کیسے ہونی میرے ییگ کو جھوئے کی !وہ سرعت سے آگے پڑھتی
کوٹ وایس لیتے لگی ۔ کہیں وہ اسکا نول یہ کھول دے شب کے شا متے ۔
سمانل سیڑھیاں اپرنی ینجے آنی ۔النوتج میں کونی تھی موجود پہیں تھا ۔اسے خار و یہ خار
نازلے سے نوجھیا پڑا .تھانی کہاں ہیں؟؟ سیاٹ لہجے میں مجاطب ہونی ۔
ل ع
نازلے ئے رخ موڑ کر ال می سے کیدھے احکائے ۔اس سے نو وہ سیدھے میہ نات ہی
پہیں کرنا تھا ۔سمانل وہی سیڑھیاں دونارہ تھیگتی اوپر آگتی ۔
اوپر واال وسنع نورسن مجل سے کم پہیں تھا ۔
مچھے تھانی سے ملیا ہے !وہ انل لہجے میں نولی ۔
گارڈز سر ہالئے ہوئے اندر گیا ۔اور وایس آکر اجیرام اشکے لتے دروازہ کھول دنا ۔ انک نل
کو نو اسے ئقین یہ آنا ۔اسے لگا وہ چ یت میں آگتی ہو ۔یہ اس چزپرے کا شب سے چسین
حصہ تھا ۔ دنواروں کی خگہ ہر سو گالس والز ئظر آرہے تھے ۔ ناہر پرف پڑ رہی تھی ۔
اسے لگا پڑے سے پرف کے میدان میں یس قرینحر سیٹ کردنا گیا ہو ۔ کس قدر چسین
م نظ ر ت ھ ا ۔
جیر ،تمہارا ہاتھ کیشا ہے؟ وہ کان کے ینچھے نال اڑستی ہونی نولی۔
پہلے سے پہیر ہے !وہ مشکرانی ۔
میں تھانی سے مل شکتی ہو ،ئعتی ا نکے کمرے میں خا شکتی ہو !وہ تمہید ناند ھتے لگی ۔
خایتی تھی یہ ناممکن ہے ۔
*************************************
تم ئے آج کا اچیار دنکھا بیش ؟؟؟ اشکے سیستی جیز انداز پر یبیشہ کا دل ڈوب کر اتھرا ۔
ک یوں کیا ہوا ؟ وہ جود کو نارمل ظاہر کرنی کسٹمرز کے لتے کافی ییائے لگی ۔
ت
یہ دنکھو ؟ وہ اچیار اشکے شا متے ھییکتی رسیشن کا رخ کرئے لگی ۔ اس ئے جیسے اچیار پر
ئظر ڈالی ۔ وہ دنگ رہ گتی ۔یہ کیسے ممکن تھا؟؟ وہ اسے صجنح شالمت جھوڑ کر آنی تھی
۔تھر یشم کا یہ انکسیڈیٹ؟؟؟
وہ دو ائگلیاں ما تھے پر رکھیا ہوا داخلی دروازے کی سیڑھیاں اپر گیا ۔یبیشہ کو زنادہ جیرانی
پہیں ہونی تھی ۔ اشکے خلتے اور لب و لہجے سے اشکے ئعلقات کا اندازہ ہوگیا تھا ۔وہ اشکے
*************************************
نورچ میں سیاہ گاڑی آرکی ۔ڈاکیر سیانا اییا ییگ اور قانلیں سم یٹ کر مبینحر کے جوالے کرنی
آگے پڑھی ۔
انا !کہاں ہے ؟ وہ النوتج میں قدم رکھتے ہی انا کو ئکارئے لگی ۔یہ اب اسکا معمول شا ین
گ ی ا ت ھا ۔
مٹم وہ ا یتے کمرے میں ہیں !نوکر کی بیش گونی پر وہ سر ہالنی اشکے کمرے کی خایب پڑھی
۔وہ اداس سی صوفے پر سر ئکائے کھڑکی کے ناہر جہکتی چڑنا کو دنکھ رہی تھی ۔کمرے
*************************************
***************************************
***************************************
جھ تجتے کے قریب تھے ک نفے یید ہوئے واال تھا ۔ وہ اتیرن انار کر رکھتی اسیاف روم سے
ییگ لیتے کے لتے پڑھی ۔جیسے ہی دروازہ کھال وہ دایت دکھائے ہوئے اسے ہاتھ ہالئے
لگا۔
! چشیر تم ؟؟ تم پہاں کیا کر رہے ہو ؟ وہ قدرے جیران ہونی ۔ا یسے ہی
اس ئے مزے سے کیدھے احکائے ۔
تمہیں کیسے ییا خال میں پہاں کام کرنی ہوں؟
وہ ییگ اتھائے لگی ۔
لو اس میں مشکل کیا ہے ،ا یتے نابیں ہاتھ کا کھیل تھا یہ !وہ اطمییان سے نوال ۔اجھا وہ
ییگ اتھانی آگے آگے خل دی ۔ کہاں ؟ وہ سوالیہ ئظروں سے نوجھتے لگا ۔
شاخل پر خلتے ہیں ،میری ف یورٹ خگہ ہے !وہ مڑ کر کہتی آگے آگے خلتے لگی ۔
یہ تمہاری گاڑی ہے ؟؟ وہ جونک کر اسے گاڑی کے قریب خانا دنکھتے لگی ۔
پہیں جوری کی ہے !وہ آرام دہ لہجے میں نوال ۔
***************************************
ت
وہ ئے دلی سے ییگ میں کیڑے ھییکتی ییکیگ کرئے لگی ۔سیانا صنح جھ تجے کی قالیٹ
سے خا خکی تھی ۔
***************************************
خانان سے آئے اتجبیییرز کے پرچیکیو آ ییڈناز اسے ئے خد تھائے تھے ۔قلجال اس ئے
نابیس ارب کا تحٹ ناس کیا تھا ۔ پہلے وہ جود ایتی آنکھوں سے شب دنکھیا خاہیا تھا ۔ چس
ئے ہاتھ میں گھڑی پہتی ۔ اور پرف یوم اتھا کر گردن پر اسیرے کرئے لگا ۔
میرے آئے سے پہلے سزنلییز کی مبییگ ارینج کرنا ،مگر اس سے پہلے تم ان کے نل نل
! کی جیر مچھے دو گے
وہ سجتی سے یبییہ کرئے لگا ۔
جیسے آئکا خکم !ملک سر جم د یتے ہوئے ناہر ئکل گیا ۔ تحرام ئے چٹمی ئگاہ آ بیتے پر
ش
ڈالی ۔اور دھڑا دھڑا قانلوں پر گینحرز کھینجے اور ناہر ئکل آنا ۔ آنی لییڈ کے وسنع اور کشادہ
***************************************
وہ پہاں جیسے فید ہو کر رہ گتی تھی ۔ نوکر اسے کھانا دے خائے ۔ کٹھی وہ جود ناہر آکر کھا
لیتی ۔قرمان اکیر پہاں نانا خانا ۔ اور تمان کی کچھ جیر پہیں تھی ۔وہ زنادہ پر ا یتے انارتمیٹ
میں رہیا تھا۔ رنگیر قرمان کا خاص آدمی تھا اور ایتہانی جوفیاک تھی ۔ چشکی انک ئظر سے
ہی ایشان جوف سے مر خائے ۔ روم نصہ سوچ سوچ کر ناگل ہو رہی تھی کہ پہاں سے
کیسے ئکال خائے ۔ پزیس کیشلیس ،فوابین کے م نعلق خائکاری ،سچیشیز عرض کے وہ لوگ
م
اس سے وکیل کا کمل کام لے رہے تھے ۔ قرمان اس سے میاپر ئظر آرہا تھا ۔ جب وہ
اسکا کونی پزیس سے رلییڈ کام کرنی وہ اشکی ئعرئف صرور کرنا ۔روم نصہ سمچھ پہیں نارہی
تھی آچر خائے نو کہاں خائے .قرمان تمان کے علم میں الئے ئغیر کچھ پہیں کرنا تھا ۔اس
***************************************
***************************************
***************************************
***************************************
ریش ڈراییونگ کرئے ہوئے اسے ہاسییل لے آنا۔ڈاکیرز اسے اتمرجیسی میں لے گتے ۔اور
وہ شکست جوردہ خالت میں بینچ پر گرا ۔وہ منچ کے شلشلے کل ہی روس سے لونا تھا اسے
ییا ہونا دو دنوں کی غقلت اسے یہ دن دکھائے گی وہ اسے کٹھی یہ اکیال یہ جھوڑنا ۔ نار نار
آپریشن ت ھییر کے ناہر سرخ یتی کو دنکھیا اس آس میں خکر کا یتے لگا کہ وہ وایسی میں
اسے زندگی تحش دیں گے ۔اسے اشکی مجیت زندہ لونا دیں گے ۔ ای نظار تھا کہ طونل ہونا خا
رہا ۔آپریشن ت ھییر کا دروازل جیسے کی سرکا ۔ وہ تیزی سے پرس کی خایب پڑھا ۔
ک۔۔کس۔۔ کیسی ہے وہ؟؟؟ وہ پر امید ئگاہوں سے گونا ہوا ۔ اتھی کچھ کہہ پہیں
شکتے جون پہت پہہ حکا ہے ہمیں جون کی صرورت ہے !وہ نولی ۔
آپ ا یسے پہیں دے شکتے اشکے لتے بیسٹ کرئے ہو نگے ،کیا معلوم آپ کا نلڈ گروپ ان
سے منچ کرنا تھی نا پہیں !وہ کہہ کر خا خکی تھی ۔ یشم کو ا یتے تیروں کو کھڑا رہیا مشکل لگا
۔ اسے کھوئے کے اچشاس سے اشکی روح کا بیتے لگی ۔ذہن ییدار ہوئے پر وہ سیدھا ہو
بیٹھا ۔ اور کڑے ناپرانوں سے چ یب سے فون ئکالیا ہاسییل سے ناہر ئکل کر ایتی گاڑی کا
رخ کرئے لگا ۔
ت ھ ئ ت
تمہیں دو ہفتے پہلے انک سحص کی صوپر جی ھی ******ایشان !سو رہے ہو کیا
ن
! اتھی نک اشکے نارے میں کونی جیر پہیں دی مچھے
اجیتی سحص کو ایتی گلیوں سے گزرنا دنکھ کر چشیر ناش کے یتے تھییکیا ییدر کی طرح جھالنگ
لگا مارنل کی یتی ینچ سے ینجے کودا ۔اور اشکے شاتھ شاتھ اشکے نار دوشت تھی عحب ئگاہوں
سے اسے گھورئے لگے ۔
ائےےےےےے یہ نو فٹمس ناکسر ہے ،اییا روسی ۔۔۔ کیا نام ہے اسکا ا یتے کو
ناد پہیں آرہا ،وہ ؟؟؟؟
چشیر کی ئظر جیسے ہی اشکے جہرے پر پڑی ۔ وہ جوشگوار جیرانی سے ما تھے کو تھوڑنا اسکا نام
ناد کرئے لگا ۔
یشم ئے قہر تھری ئگاہوں سے اسے دنکھتے ہوئے اییا سر زور سے اشکے سر سے ینجا.چشیر
لڑکھڑا کر زمین پر خاگرا ۔آہہہہہ !وہ خالئے ہوئے ہاکی تھییک کر اندھا دھید اس پر مکے
پرشائے لگا ۔
تیری ہمت کیسے ہونی اس لڑکی کے آس ناس گھو متے کی ،ہاں؟؟؟ م نع کیا تھا نا میں ئے
!
ک کون ؟ کون۔۔۔ لڑکی تھانی ا یتے کو نو لتے کا موقع نو دو !وہ درد کی شدت سے خالنا ۔
وہی لڑکی جو تمہاری وچہ سے آج میں ہاسییل پڑی ہے !اس ئے خالئے ہوئے کہا ۔
اگر اسے تیری وچہ سے کچھ ہوگیا نا نو دنکھیا میں تمہارا کیا چسر کرنا ہوں !وہ ہاکی اتھانا ہوا
تھولی ہونی شایسوں سے نوال ۔
ن م ش م ہپ ک م ہق
تھانی تیرے کو کونی علط می ہونی ہے ۔۔۔ یں چھ یں کیا ۔۔اور یں ا کو ع کیا تھا
! میں اجھا آدمی پہیں ہے وہ پہیں مانی ،وہ ا یتے ناس مدد کو آنی تھی
جیردار ،میں کافی ہوں اشکی مدد کے لتے اب اگر اشکے ناس خائے کا چیال تھی تمہارے
م س
دل میں آنا نو میں تمہارا دل ئکال کر کیوں کے آگے ڈال دوئگا ھے؟؟؟
چ
وہ ہزنانی انداز میں اسکا گرییان دنو چتے ہوئے خالنا۔ اور ہموار شایسیں تجال کرنا ہوا ہاکی
اتھائے ئفرت تھری ئگاہ اس پر ڈال کر وایس ہولیا ۔
*********************************
وہ گھی یوں میں سر د یتے ششک رہی تھی ۔ جب تحرام کو عیر معمولی اچشاس ہوئے پر وہ
اشکے کمرے کا رخ کرئے لگا ۔رات کے دو تج رہے تھے وہ اکیر ہی گھر دپر سے آنا کرنا تھا
۔کمرے کی ہر جیز نکھری ہونی تھی ۔ واز کے نکڑے خاتجا قالین پر نکھرے ہوئے تھے
ت گ ٹ یب
۔وہ ییڈ سے یست ئکائے زمین پر ھی یوں یں سر د یتے ششک رہی ھی ۔ تحرام
م یھ
ئے انک تھیڈی آہ تھری اور سوتچ پر ہاتھ مار کر الیٹ آن کردی ۔
ہرگز پہیں !تحرام ئےاس ئے نکے سوال پر ئظریں اتھا دنکھا ۔ وہ آج نک سمچھ پہیں نانا
جوابین رونی ک یوں تھی ؟ چیکہ رونا کسی مشلہ کا خل پہیں تھا .اس ئے د ی یورہ کو نلوا کر
کمرہ صاف کرئے کا کہا ۔
میں تمہارے شاتھ رہ شکتی ہوں کچھ دپر؟؟؟ انا عیر مرنی ئقطے کو گھورنی ہونی نولی ۔
ہاں؟؟ وہ جوئکا ۔
ش ل م
مچھے اکیلے جوف آنا ہے !انا ئے جی ئگاہ ا کی خایب اتھانی ۔
ن
تمہیں پہاں کسی جیز سے جوقزدہ ہوئے کی صرورت پہیں،د ی یورہ تمہارے شات ۔۔۔۔
آ ۔۔آلرایٹ آلرایٹ ،وہ اسے رونا دنکھ کر یٹم رصا مید ہوا ۔
دھیان سے !وہ کاتچ کے نکروں کی خایب اشکی نوچہ دالنا ہوا ج ھٹ سے نوال ۔ وہ سر ہالنی
آگے پڑھی ۔
تحرام عش کھا کر گرئے گرئے تجا ۔کیا تھی یہ لڑکی ؟ وہ سوچ کر رہ گیا ۔ اشکے کمرے میں
قدم رکھتے ہی ئے نانا سی جوسیو ئے اسکا اسنفیال کیا ۔ یہ ئفبییا اشکے کلون کی دلکش مہک
تھی جو ہر طرف تھیلی ہونی تھی ۔
تم نولیس مین ہو ؟ وہ اشکے ئے داغ چشم پر سرخ یشانات دنکھ کر نولی ۔
.تحرام کے چرکت کرئے ہاتھ تھمے۔اسے اندازہ تھا وہ ک یوں نوجھ رہی ہے
انا کی ئظر گائگاہے اشکے جوئصورت جہرے پر پڑنی اور مانوس لوٹ آنی ۔وہ مزاج کا اییا گہرا
ایشان تھا کہ اشکے شا متے بیٹھے ہوئے تھی وہ انداز پہیں لگا شکتی تھی ۔وہ کیا سوچ رہا ہے
؟ نا اسکا موڈ کیشا ہے ۔وہ کسی مشکل پہیلی کی طرح تھا ۔
تحرام ئے اطمییان سے کھانا کھائے ہوئے نانی کا گالس اشکی خایب پڑھانا ۔
جو اس ئے کھایستے ہوئے لیوں سے لگانا ۔ اسے نوقع پہیں تھی وہ ایتی خلدی اندازہ لگا لے
گا ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 169
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
تمہارا نام کیا ہے ؟ وہ آہسیگی سے نولی ۔
ہو شکیا ہے میں تھول خکی ہو ؟ وہ اسے کرندئے لگی ۔ کھانا تھیڈا ہو رہا ہے !وہ پرہمی کا
اظہار کرئے لگا ۔
انا خاموسی سے لقمے لیتے لگی ۔وہ بییکن سے ہاتھ صاف کرنا اتھ کھڑا ہوا ۔ د ی یورہ نونل کے
جن کی طرح اشکے لتے کافی لتے خاصر تھی ۔وہ جیران تھی انکی 'انڈراسییڈنگ پر .مٹم آپ
! کو کچھ خا ہیتے
نو تھییکس !د ی یورہ کے سوال پر اس ئے مشکرا کر کہا نو وہ بییل صاف کروائے لگی ۔
اس پہلے وہ کونی مزاجمت کرنی وہ سحص خاکمایہ انداز میں نوال اور کافی کا کپ لتے اسیڈی
.بییل پر قانلوں میں سر د یتے مصروف ئظر آئے لگا
انا ئے اجییار گھڑی دنکھتے لگی ۔رات کے بین تج رہے تھے ۔وہ اتھی تھی کام میں
مصروف تھا ۔صنح اسے آفس تھی خانا تھا ۔نو وہ سونا کس وفت تھا ؟ ایشان ہے نا رونوٹ
اس ئے اجیٹھے سے سوخا ۔ اور ییڈ کا رخ کیا ۔
ییڈ اییا وسنع تھا کہ دس لوگ اس پر ییک وفت سو شکتے تھے ۔ہر جیز سے اشکی جوسیو
آرہی تھی وہ ان کمفربییل فیل کرئے لگی ۔
کیا مصی یت ہے ،اس ئے اکیا کر پہلو ندال ۔اور نکیہ میہ پر جما کر سونی یتی ۔تحرام ئے
انک پرجھی اس پر ڈالی اور مصروف ئظر آئے لگا ۔اشکے
curious mind
*********************************
وہ پزیس میں ہوئے والی ینجیدگ یوں سے پہلے ہی پریشان تھا .اوپر قرمان ئے 'شادی 'نام کا
عذاب اشکے سر پر مشلط کر رکھا تھا ۔وہ کشکش کا سکار تھا یٹھی مارشل وہاں خال آنا ۔
!Bravo
وہ میاپرہ ئظروں سے مارشل کو دنکھیا ہوا نوال ۔اور بییڈراییو اتھا کر الکر میں رکھتے لگا ۔
*********************************
مجل جیسے گھر میں لگژری الئف جیتے والے شہزادوں کی سی آن نان رکھتے واال وہ لڑکا کورنڈور
میں رکھی ینچ پر شکسیہ خالت میں سر ئکائے بیٹھا ۔ رات سے صنح ہو خکی تھی ۔مگر وہ
ایتی خگی سے ہال نک یہ تھا ۔ قدموں کی خانوں پر وہ آس تھری ئگاہ سے ڈاکیر کو دنکھیا اتھ
کھڑا ہوا ۔۔۔۔
بیسیٹ اب حظرے سے ناہر ہے ،اسے او نی سے روم میں سفٹ کرئے کے ئعد تم
مل شکتے ہو !یہ جوسحیری سیتے ہی یشم کو لگا اشکے اندر یتی روح تھونک دی ہو ۔
*********************************
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 174
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
شسسسش !اس ئے آواز پر جونک کر سر اتھانا نو ئکا نک ناپرات ئفرت میں ییدنل ہوئے
لگے ۔
انک میٹ !تمان ئے تھرنور ئگاہ اس پر ڈا لتے ہوئے چ یب سے فونو ئکال کر اسے دکھانی
۔
روم نصہ کے سر پر آسمان نوٹ پڑا ۔ اس ئے ئصوپر اشکے ہاتھ سے جھیتی ۔ جیسے ئقین
کر لییا خاہتی ہو کہ جو اس ئے دنکھا وہ جھوٹ نو پہیں ۔یہ ان بی یوں پہیوں کی مشیرکہ
ئصوپر تھی ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 175
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
ی ی یہ تمہارے ناس کیسے آنی ؟ وہ دھاڑی ۔
سوال یہ تھی اجھا ہے مگر عیر صروری ہے !تم خایتی ہو میری دسیرس سے کچھ تھی
! پرے پہیں
کیا خا ہیتے تمہیں؟ آیسو یپ یپ اشکی آنکھوں سے گرئے لگے ۔وہ ئے یسی کی ایتہانوں پر
ت ھی ۔
!Merry me
وہ اشکی آنکھوں میں دنکھتے ہوئے ئصوپر پر ائگلی رکھتے ہوئے ایتہانی دکھ سے نولی ۔
تم میری ئفرت کے تھی قانل پہیں ہو خانور کہیں کے ،اور خا ہتے ہو تم سے شادی
کرلوں؟ وہ ئفرت سے تھ نکاری ۔
کونی ذپردستی پہیں ہے ۔۔۔وہ ایتہانی دوسیایہ لہجے میں کہتے ہوئے خائے کے لتے مڑا ۔
شارے را ستے اس پر یید کیتے وہ کس قدر شان سے کہہ رہا تھا ۔ ف نصلہ تمہارا ہی ہوگا۔
اس ئے طیش کے عالم میں بییل پر پڑی جیزوں زور سے ہاتھ مار کر زمین پر تھییک دنا ۔
اپہیں ایتی زندگی جیتے دو !وہ قرنادی انداز میں خالنی .تم خاہو نو میری خان لے لو ،مگر
،اپہیں اکیال جھوڑ دو
وہ ئصوپر پر انک ئظر ڈالے بییل کی یست سے ییک لگا زمین پر بیٹھ گتی۔
مس وکیل ا یتے آفس میں نوڑ تھوڑ کر رہی ہیں ,خانو دنکھو کہیں اپہیں جوٹ ووٹ نو پہیں
! آنی نا
وہ لہجے میں ایتہا کی ہمدردی سمیتے ریسیشن پر موجود ورکر سے کہیا آگے پڑھ گیا ۔
جو کام جھوڑ کر تھاگتی ہونی اشکے آفس میں داخل ہونی ۔ مٹم آر نو اوکے ؟
خانو پہاں سے روم نصہ ئے ششکتے ہوئے گھییوں سے ہلکا شا سر نلید کرئے ہوئے کہا ۔
*********************************
جب اس کی آنکھ کھلی نو انک ایتہانی جوئصورت م نظر اسکا می نظر تھا ۔گالس وال کے نار
سیاہ درچ یوں پر پرفیاری ہو رہی تھی
واااانوو !وہ سحر انگیزی سی ئفرییا خالئے ہوئے یشیر سے جھالنگ کر زمین پر اپری اور
گالس وال کے قریب خا کھڑی ہونی ۔ بییل پر جھکی د ییورہ اشکی آواز پر گ ھیرا کر مڑی اور
نوازن پرقرار یہ رکھتے ہوئے زمین پر خاگری ۔
د ی یورہ عش کھا کر تھر سے گرئے والی تھی اسے ئقین پہیں آرہا تھا وہ اتھی تحرام کے
یشیر سے پرآمد ہونی ہے ۔
انا اشکی ئظروں سے گ ھیرا کر فورا نولی ۔کہیں کچھ علط ہی یہ سمچھ لے ۔
ج
ھ چھ
جیر ،وہ ۔۔۔ کہاں گتے ؟ تمہارے ناس !اس ئے کتے ہوئے نوجھا ۔
اس سحص کے نارے میں یتے یتے انکشاف کس قدر خان ل یوا تھے ۔
کہاں ؟ آپ خابیں ،میں پہیں خا شکتی مچھے پہت کام ہیں !وہ گ ھیرا کر فورا نولی
کچھ پہیں ہونا ہم نوں گتے اور یس نوں آئے !وہ اسکا ہاتھ تھامے ا یتے شاتھ گھسبیتے لگی
۔د ی یورہ ئے جوشگوار جیرت سے اسے دنکھا کل نک جو اداس اداس گھوم رہی تھی اخانک
ہی جہکتے لگی تھی ۔
ن
یبیشہ کی آ کھیں ہاسییل کے یشیر پر کھلیں ۔ م نظر قدرے واضع ہوا نو اسے ناد اشکے شاتھ
کیا ہوا تھا۔
پہی۔۔۔ پہیں پہیں،اب یہ مت کہیا کہ میں زندہ ہوں !اس ئے دلیرداشیہ ہوکر سر نکتے
پر ینجا۔
پرس کی آواز پر نلکیں موندے جو اتھی کشمشائے کے لتے لییا تھا ج ھٹ سے اتھ بیٹھا ۔
تھییک گاڈ ۔۔۔ تھییک گاڈ تمہیں ہوش آگیا یبیشہ !ییا ہے میری خان ئکل گتی تھی تمہیں
! اس خالت میں دنکھ
اس ئے روانی میں کہتے ہوئے ئے شاجیہ اسکا ہاتھ ا یتے ہاتھوں میں لیا ۔
ہاں میں ۔۔ کیوں !کیا ہوا تم کسی اور کو انکسییکٹ کر رہی تھی !وہ اداسی سے گونا ہوا ۔
ن
یبیشہ ئے ئفی میں سر ہالئے ہوئے ئغور اسکا جہرہ دنکھا ۔ سرخ آ کھیں رت خگے کی حعلی
کھا رہی تھی ۔ نال ما تھے پر نکھرے ہوئے تھے ۔سرٹ پر جون کے د ھتے واضع تھے ۔
ملگجے سے خلتے میں وہ تھکا ہوا لگ رہا ۔ یبیشہ ئے ئے یسی سے نلکیں منچیں ۔ اس
سحص ئے انک نار تھر اشکی خان تجا کر اس پر اچشان کیا تھا ۔وہ اچشان جو وہ لییا پہیں
خ اہ ت ی ت ھ ی ۔
ہرگز پہیں !جب نک تمہاری کیڈیشن پہیر پہیں ہوخانی میں پہیں رہوئگا !اس ئے
سرے سے ائکار کیا ۔
*********************************
وہ آفس سے شب کچھ جھوڑ جھاڑ کر گھر آگتی تھی ۔اس ئے ایتہانی غصے سے ییگ زمین
ہی پر تھی نکا اور ا یتے کمرے کی خایب پڑھی ۔
!اس قدر میٹھے لہجے پر اشکے پڑ ھتے قدموں کو پرنک لگی ۔نو شب اس میں شامل ہیں
جونکہ اب تم میرے گھر کی پہو بیتے خا رہی ہو ،اشلتے یہ تمہارے لتے جھونا شا تحفہ میری
! طرف سے
یہ کیا ہے ؟؟ وہ سردمہری سے نوجھتی قانل کھول کر دنکھتے لگی ۔چس میں وہ قرمان کے
پزیس میں تجاس پرسیٹ کی حصے دار ین خکی تھی ۔
اس ئے اجیتی ئگاہ شب پر ڈالی !شب کا رد غمل کییا نارمل تھا۔ ظلم و زنادنی کے
ئغث اشکی آنکھوں سے آیسو خاری ہوئے لگے ۔اسکا دل کیا اس مجل تما گھر کو آگ لگا
دے ۔
صرف میں ؛
! اور پہیں خا ہتے مچھے تمہاری دولت کا انک نکہ تھی ،پہیر ہوگا تم ا یتے ناس ہی رکھو
وہ ئفرت سے قانل اشکے شا متے اجھال کر غصے سے وہاں سے واک آنوٹ کر گتی ۔
تمان یہ خا ہتے ہوئے تھی ہیسی روک پہیں نانا اور قلک سگاف قہقہہ لگانا ہیس پڑا ۔ اس
ئے انک عرصے ئعد 'نانک 'اتجوائے کیا تھا ۔
پرجوردار ،ایتی ہیسی کو زرا قانو میں رکھو !قرمان ئے پرہمی کا اظہار کیا ۔یہ اسکا طرئفہ تھا
۔ایشانوں کو پ کرھتے لگا ۔ اور وہ اشکے د یتے گتے امنجان میں ناس ہوگتی تھی ۔ اوکے ،سوری
ڈنڈ !وہ ہیسی دنانا سیدھا ہو بیٹھا ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 187
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
پہیر ہوگا کہ تم تھی آئے والے وفت کے لتے ییار ہوخانو ،ک یونکہ یہ لڑکی تمہیں ناکوں چتے
! چ یوائے والی ہے ،اور تھر تم ہی نو کہتے ہو انک مییان میں دو نلواریں پہیں رہ شکتی
قرمان کہتے ہوئے آگے پڑھ گیا ۔
*********************************
وہ پرف کے گولے ییا ییا کر انک دوسرے کو مارئے ہوئے آنی لییڈ سے قدرے دور آ گتی
! تھی ۔د ی یورہ کو انک دوشت مل گتی تھی اور انا کو ا یتے جیسی منجلی
ھ ت
ان کی گاڑنوں اس طرف آنا دنکھ کر د ی یورہ کی مشکراہٹ می ۔
انا ئے موقع خان کر پرف کا پڑا شا گوال ییانا اور تیزی سے اشکے سر پر دے مارا ۔وہ ہڑپڑا کر
گری اور پرف میں دھیس گتی ۔وہ سر ینچھے کی خایب گرائے ہیسی اور ہیستی خلی گتی ۔
! مچھے اتھانو ئے مروت ایشان وریہ ناس اس دییا سے اتھا دیں گے
اشکی دنی دنی آواز پر وہ تیزی سے اشکی خایب پڑھی ۔اور ہاتھ پڑھا کر اشکی مدد کرئے
لگی.۔۔د ی یورہ پرف کا کارنون لگ رہی تھی ۔انا انک نار تھر کھلکھال کر ہیس پڑی ۔
جن کھی
اس ئے خلدی سے کیڑے جھاڑ کر اسکا ہاتھ تی روڈ پر لے آنی ۔
،وہ۔۔۔ ناس انا میڈم کو کچھ کام تھا ینجے (قلور )مال میں اشلتے ہم
د ی یورہ ئے اشکے سحت ناپرانوں سے گ ھیرا کر ضقانی د ییا خاہی ۔اسے لگا اب نو وہ گتی ناس
اسے ناییگر ہلز سے ینجے دھکا دے دیں گے .۔۔
ہاں ئظر آرہا ہے کییا صروری کام تھا انا میڈم کو !وہ تیزیہ انداز میں کہیا اشکی نات دہرائے
لگا ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 189
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
انا کا دل کیا انک کرارہ شا جواب دے اس کھڑوس سحص کو مگر جپ رہی ۔
تحرام ئے خکم صادر کیا ۔الییہ اشکی آنکھوں پر چشمہ ہوئے کے ئغث وہ اشکے ناپرات نوٹ
پہیں کر نانی ۔
د ی یورہ ئے ملک کے پراپر قریٹ سیٹ سیٹھال لی اور وہ تحرام کے شاتھ تچھلی سیٹ پر
پراجمان ہونی ۔
! اققققف۔۔۔ اس سحص کے شاتھ بیٹھیا تھی کییا ان کمفربییل فیل کرانا ہے
اس ئے دل ہی دل میں سوخا ۔ انک الگ شا رعب تھا اشکی سحصیت میں ۔اوپر سے وہ
جوئصورت اییا تھا کہ ئظر تھر کر دنکھیا تھی مجال تھا ۔اشکی ئظروں کی بیش وہ ا یتے جہرے
پر محسوس کرئے ہوئے تحرام ئے رخ جیسے ہی موڑا ۔ وہ ہڑپڑا کر ج ھٹ سے کھڑکی کے
ل لع ئ ھ ک ن
ئ
ناہر د تی ال ق سی ظر آئے گی ۔
اس کے زہن میں چیال کودا۔ وہ نوکروں کی ئظر سے تجتی تجانی اشکے کمرے میں آگتی ۔صد
شکر دروازہ کھال تھا ۔کمرے میں کونی پہیں تھا واسروم سے نانی گرئے کی آوازیں آرہی
تھی۔ وہ کمرے کا خاپزہ لیتے لگی ۔آگے پڑھ کر اشکی وارڈ روب انک طرف سرکانی نو گونا
شاکڈ رہ گتی ۔
اس سحص کی وارڈروب ہی کروڑوں روئے کی مال یت کی تھی اس قدر شاہایہ الئف اسیانل ۔
وہ ا یتے چیالوں میں ایتی مگن تھی کہ اشکی آہٹ محسوس یہ کر شکی ۔۔
اققف !ڈرا ہی دنا !وہ سیتے پر ہاتھ جمانی اس افیاد پر نو کھال گتی
وہ دایت دکھانی وارڈوب سے چیکتی قدم گھسیتے ہوئے اشکے شا متے سے ہٹ گتی ۔
پہاں زنادہ مزہ آنا ہے !وہ آرام دہ انداز میں صوفے پر تیر تھیالئے بیٹھ گتی۔
ہاں نو ۔۔۔تم کہیں اور سفٹ کرلو کچھ دن جب نک میں پہاں ہوں !وہ سچھانو د یتے لگی
۔
اب آپ پہاں سے یسرئف لے خانا یسید کریں گی انا نی نی !ک یونکہ میں آرام کرنا خاہیا ہوں
!
کھابیں گے ؟ وہ اشکی نات کو خاطر میں یہ الئے ہوئے قروٹ کی طرف نوچہ دالنی مزے
سے نوجھتے لگی ۔
یہ کیا نات ہونی کھانا نو کھانا ہونا ہے،جب دل خاہے کھا لو !وہ اشکی نات کا
logic
انا کو اسے زچ کرکے مزا آئے لگا ۔مگر کہیں وہ غصے میں اسے اتھا کر ینخ ہی یہ د ییا سو
خاموسی سے اتھ کھڑی ہونی .۔۔۔
تھیک ہے خلی خانی ہوں ۔۔مگر تھر آنو گی !وہ اچشان کرئے کے سے انداز میں نولی ۔
وہ پزاکت سے الوداغی انداز میں ائگلیاں ہالنی دروازے سے ناہر ئکل لگی ۔۔۔اشکی
آنکھوں میں جمکتی سرارت دنکھ کے تحرام ئے ئفی میں سر جھ نکا وہ شاند رات کچھ زنادہ
ہی مہرنان ہوگیا تھا اس پر۔۔۔یہ اسی مہرنانی کا بینچہ تھا
وہ تچھے دل سے کمرے میں آنی ۔ اور کیڑوں سم یت سردی کی پرواہ کیتے ئغیر شاور سے
ینجے خا کھڑی ہونی ۔اشکے دل و دماغ میں انک سی چیگ خل رہی تھی ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 195
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
ہمیشہ وہ ہی ک یوں قرناییاں دے ؟؟ وہی ک یوں ایتی زندگی دانو پر لگائے ؟ کیا اسکا جوسیوں
پر کونی جق پہیں تھا ۔کٹھی کٹھی اسے یبیشہ اور اتمان سے خلن سی ہوئے لگتی ۔اپہیں
زندگی میں شب کچھ مال تھا ۔وہ جوش تھیں ۔
ہر نار روم نصہ ہی انکی کھڑی کی گتی مصبییوں اور مشلوں کو خل کرنی آنی ۔ اور اس نار تھی
وہ ینچھے پہیں ہتی تھی ۔ اس ئے ایتی زندگی دانو پر لگا دی تھی ۔
وہ ان کی جوسیاں ،ان کے حقوق ،دنکھتے اور نورا کرئے کرئے جود کی ذات کو قراموش کر
ک ت ہ ت ل ج گ ش ن ت ٹ یب
ھی ھی ہر ل ا کی ذات کو اس قدر ہرے ز م گے ھے کہ جن کا مر م ھی سی
کے ناس موجود پہیں تھا ۔۔۔
کاش کہ وہ تھی ان کی طرح جود عرض ہونی ،مظلتی ہونی نو اس کی ذات اس قدر نکھری
ہونی شکسیہ خال یہ ہونی۔
وہ نو ان کی پڑی پہن ہوئے کا جق کرئے کرئے ہی چٹم ہو خکی تھی ۔۔۔اس کی جوسیاں
اشکے جواب ،اشکی جواہسیں کسی کے لتے کونی معتی پہیں رکھتی تھی ۔؟؟؟ ،
چس سے وہ زندگی میں شب سے زنادہ ئفرت کرنی تھی اس سے شادی کرئے والی تھی
۔۔۔ کس قدر خان لیوا ئصور تھا انک سرانی اور عیاش ایشان کو ا یتے سوہر کے روپ میں
یشلٹم کرنا ۔۔۔اس ئے ایتہانی دکھ سے نلکیں منچیں
نانی اشکے چشم سے تھشلیا پڑ پڑ زمین پر پہہ رہا تھا ۔ اسے کچھ محسوس پہیں ہورہا تھا ۔
سوائے تمان سے ئفرت کے ۔ اسے کتی لمجے ا یسے ہی گزر گتے دھیرے دھیرے اشکی
نلکیں تھاری ہوئے لگی۔ اور وہ دھڑام سے ئے خان جیز کی طرح زمین نوس ہوگتی
۔گرئے کے ئغث ناتھ یب سے اسکا سر نکرانا اور تھل تھل جون پہیا قرش پر تھیلتے لگا ۔
*********************************
اور ی یب اتھا کر نوریت دور کرئے کی خاطر سوشل میڈنا اشکرول کرئے لگی
********************************
وہ جیسے ہی راہداری سے گزرنا ا یتے کمرے کی خایب پڑھا اسے عیر معمولی شا اچشاس ہوا ۔
روم نصہ کے کمرے کا دروازہ کھال تھا ۔ غموما وہ دروازہ یید کرکے رکھتی تھی
ہیلوووووو؟؟؟؟
وہ جونک کر دروازے پر دسیک د یتے لگا ۔ مگر کونی جواب پہیں آنا ۔اس ئے زرا شا قدم
آگے لیتے نو واسروم سے جون کی لہریں کمرے کے قرش پر تھیلیں ہونی تھیں ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 198
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
وہ جیران پریشان شا ہوکر واسروم کا دروازہ کھو لتے لگا ۔شاور سے گرنا نانی اشکے وجود کو نگھو
رہا تھا ۔ وہ کسی ئے خان سی زمین پر گری پڑی تھی ۔ سر سے جون پہہ رہا تھا ۔ وہ یہ
خائے کب سے پہاں ا یسے ہی پڑی تھی کسی ئے نوٹ ہی پہیں کیا ۔
ڈتم اٹ !اس کے ل یوں سے ئے اجییار تھشال ۔ وہ شاور کو ہاتھ مار کر یید کرئے ہوئے
سش
سش س س س ! اس کا گال تھیٹھیائے لگا ۔
مس روم نصہ؟؟؟؟مگر اسکا چشم نک لحت تھیڈا پڑا ہوا ۔ وہ اسے ناپہوں میں تھرنا نورچ
میں کھڑی گاڑی کی خایب لے آنا ۔ ۔۔
اپہیں کیا ہوا؟؟ مارشل قدرے جیرانی کہیا گاڑی کا دروازہ کھو لتے لگا ۔
چتی کے اس ئے نو ایتی ماں سے تھی شکوہ نک یہ کیا جو تچین میں شب کچھ خا یتے
نوجھتے اسے ظالم سحص کے جوالے کر گتی ۔
اسے اتھی دھیدال شا تچین ناد تھا۔۔ جب کٹھی اسے رات کو بیید پہیں آنی نو وہ اتھ کر
ناییہ کے ناس خال خانا کرنا تھا اور اسے ییدار کر کے کہیا
مچھے بیید پہیں آرہی "وہ ایشا خان نوجھ کر کیا کرنا تھا "
بیشانی پر ہاتھ رکھ کر تجار چیک کرنی ,ڈروانا جواب نو پہیں دنکھ لیا نا ۔۔ یشم سے جھگڑا ہوا
کیا؟؟؟
اور کٹھی کٹھی نو وہ سر درد کا پہایہ ییا دنا کرنا تھا ۔۔ خالنکہ اس ئے کٹھی محسوس پہیں کیا
تھا کہ سر درد ہونا کیسے ہے ۔۔۔ وہ اسے ا یتے ناس شال لیا کرنی ۔۔ اسے سوپر ہیروز کی
کہاییاں سیانا کرنی تھی ۔۔۔ وہ ان کہای یوں پر اتمان تھی لے آنا تھا ۔۔۔ ان کو ما یتے لگا تھا
مگر یہ چسین نل اور شکون کی زندگی چید دنوں میراث تھی۔۔۔۔تھر وہ پڑا ہو گیا ۔۔ قرمان
اور ناییہ کے جھگڑے تھی پڑھ گتے ۔۔۔ وہ ،اور یشم شہمے شہمے ر ہتے لگے ۔۔ ۔۔ اپہیں
کچھ جیر پہیں تھی جھگڑوں کی وچہ کیا ہے ۔۔۔ اور تھر نو خد ہی ہوگتی ۔۔ قرمان ئے ناییہ
پر ہاتھ اتھانا ۔۔ اسے ئے خد غصہ آنا ۔۔۔اس ئے ا یتے ی یب سے قرمان کا سر تھوڑ دنا
قرمان ئے اس پر زور زپردستی کرنی خاہی ۔۔ وہ پہیں مانا ۔۔ تھر اسے مارا بییا تھی گیا.۔۔
اسے اوتجی خگہوں پر ل نکانا گیا ۔۔ اسے اندھیروں میں دھکیل دنا خانا کتی کتی دن ئغیر
کھائے د یتے۔۔ وہ تچین ہی سے اندھیرے اور اوتجانی والی خگہوں سے جوف کھانا تھا ۔۔
ہوا
وہ کسی ف نصلہ پر یہ پہنچ نارہا کہ اسے اس لڑکی کو خائے د ییا خا ہیتے ؟نا قرمان کی نات مایتی
خا ہیتے؟؟
آہوازای سے قرپزر سے پرف کے نکڑے نانول میں ڈالے ۔ کیڈ سے سراب کی نونل اور
گالس اتھا کر تیرس پر آ بیٹھا ۔ یہ اشکی یتہانی کی شاتھی تھی۔ ا یتے عرصے سے وہ اسی
کے شہارے ایتی قرسیریشن اکیال ین دور کیا کرنا تھا ۔
یشم دو گھی یوں کی بیید لیتے ئعد قریش ہو کر وایس آگیا تھا ۔ گاڑی نارک کرئے وفت اسے
عیر معمولی شا اچشاس ہوا ۔ اس ئے زرا رخ موڑا نو کتی خانی پہجانی گاڑناں وہاں قظار میں
موجود تھیں ۔ وہ سر جھیکیا ہوا آگے پڑھا ۔ مارشل کو فون پر نات کرنا دنکھ کر اشکے پڑ ھتے
قدم رکے ۔یہ وہی سحص تھا اس دن نولیس اسبیشن کے ناہر تمان کے شاتھ تھا ۔۔۔
یہ ہاسییل کے ناہر کیا کر رہا ہے ؟؟ یشم کو اجھییہ ہوا ۔ کہیں تمان کو کچھ ۔۔۔ کسی
اچشاس کے تحت وہ تیزی سے دوڑنا ہوا ہاسییل کے اندر داخل ہوا مگر شا متے سے آنا
تمان دوسرے دروازے سے ناہر ئکل گیا اس ئے شاند یشم کی موجودگی نوٹ پہیں کی تھی
۔
یشم ئے اسے شہی شالمت دنکھ کر شکر کا کلمہ ادا کیا اور رسبیشن کی خایب پڑا ۔۔۔
وہ پہاں کس لتے آئے تھے !وہ رسیسیسٹ سے نوجھتے لگا ۔ وہ کسی لیڈی کے شاتھ
آئے تھے سر ،جو گرئے ئغث زجمی ہوگتی تھی !رسیسیسٹ کے جواب پر اس ئے
ئعحب تھ یویں شکیڑیں۔۔
لیڈی ؟؟؟ ہو شکیا ہے اشکی گرلفرییڈ ہو کونی !وہ پرسوچ انداز میں یبیشہ کے روم کا دروازہ
دھکیلیا اندر داخل ہوگیا ۔کیسی طی نغت ہے اب تمہاری ؟؟ وہ مشکرانا ۔
میں نولیس کو کال کرئے واال ہوں اور وہ تمہارا ییان رئکارڈ کرے گی ،اشکے ئعد ہم ا نکے
خالف مرڈر کے خارچز تھی قانل کریں گے !وہ آرام دہ لہجے میں کہیا اسکا شکون فیا کر حکا
ت ھ ا۔
یشم قکر میدی اشکے قریب ہوا ۔ یبیشہ کا رویہ ایتہانی عیر معمولی تھا اسکا ماتھا تھ نکا ۔۔وہ کچھ
نو جھیا رہی تھی
کیسے صرورت پہیں ہے ،تم موت کے میہ سے وایس آنی ہو میں ہرگز اس نات کو اگ یور
! پہیں کر شکیا
یشم ئے انک ئگاہ اشکے جہرے پر ڈالی اور پرمی سے ہاتھ جھڑا کر نولیس کو کال کرئے لگا۔
اس ئے وہی کہا جو اسے کہیا خا ہیتے تھا ۔ یہ اس ئے ان لوگوں کے جہرے د نکھے ،یہ
اشکی کسی کے شاتھ کسی کے شاتھ کونی دسمتی تھی اور نا ہی وہ ان میں سے کسی کو
پہجایتی تھی ۔ نولیس ییان رئکارڈ کرکے خلی گتی نو یبیشہ ئے شکھ کا شایس لیا ۔ ۔۔۔
یشم یہ نات نوٹ کیتے ئغیر یہ رہ سکا ۔ آچر کیا جھیا رہی تھی وہ ؟ جیر وہ ییا لگا کر ہی دم
لے گا ۔۔۔۔
********************************
تمہارے چشم پر یہ یشانات کیسے ؟ انا انک ئگاہ اس پر ڈالتی اس کی ئظروں کے ئعافب
! میں ناہر دنکھتے لگی ۔ تمہیں اس سے کیا ،ا یتے کام سے کام رکھو
تم میں کچھ نو ہے جو میں پہیں رکھ نارہی ہوں ا یتے کام سے کام !وہ اسے گہری ئگاہوں
ھ ک ن
سے د تی زرا شا قریب ہونی ۔
وہ دلحستی سے سیتے پر ہاتھ ناندھ کر کہیا گالس وال سے یست ئکائے اشکی خایب م یوچہ
ہوا ۔
یہ اس صدی کا شب سے پڑا جھوٹ تھا ۔جو اس ئے اتھی اتھی نوال ۔ وہ اس پر زرا شا
بیشمان ئظر پہیں آرہا تھا ۔ جھونا شا؟ رییلی؟؟؟
ئعتی جھونا شا پزیس مین ،الکھوں روئے کے کیڑے پہییا ہے ,ہزاروں طرح کے کھائے
کھانا ہے ،لگژری الئف اسیانل کے شاتھ رنگ پرنگی گاڑنوں میں گھومیا ،اور ہزاروں نوکر خاکر
ل ش ھ ک ن
ش
؟؟؟؟ وہ ی نفیدی ئظروں سے د تی ہونی نولی ۔ تحرام ا کے انداز پر د سی سے م کرانا ۔
ک
مگر نوال کچھ پہیں ۔
وہ خائے کے مڑا ہی تھا کہ انا سرعت سے اشکے را ستے میں آنی ۔
ییانوو؟؟ وہ می نظر ئگاہوں سے اسے دنکھیا ہوا اشکی خایب جھکا ۔ انا ئے اجییار ینچھے ہتی ۔
مچھے ای نظار رہے گا مس انا !وہ زرا شا جھک کر کر سرگوسی کرنا ہوا نوال۔ اشکے کلون کی مہک
یٹھ یوں میں گھستی محسوس ہونی.انا ئے ئے اجییار صوفے پر گرفت مصیوط کرئے ہوئے جود
گرئے سے تجانا ۔
********************************
روم نصہ کو جب ہوش آنا اس ئے جود کو ہاسییل کے یشیر پر نانا ۔ اتھتے کی کوشش کی نو
ش گ ہ ل ت ھ ت
سر سے شدند فشم کی یں ا ھتے یں ۔وہ درد سے کرا تی دونارہ ل یٹ تی ۔ا کے دروازہ
گ سی
کے ناہر پہرہ تھا ۔وہ خلتے تھرئے کسی سحص کو دنکھ شکتی تھی ۔ اس ئے ئے یسی
سے رخ موڑ لیا ۔ اسکا دل پہت اداس تھا ۔
ک ن ب ن
نانا۔۔۔۔۔آپ کہاں ہیں مچھے آپ کی صرورت ہے ،لیز آخا یں ،د یں ۔۔۔ یں کس
م ھ
جہٹم میں تھیس گتی ہوں !وہ دھیرے دھیرے سے سر گوسیوں میں شکوہ کرنی رو دی ۔
و مبییگ سے وایس لونا نو اشکے ہاتھ زنادنی کے ئغث سرخ پڑے ہوئے تھے ۔ئقاشت
سے سجے نال ڈھے کر ما تھے پر گر رہے تھے ۔ وہ تیزی سے خلیا غمارت سے ناہر آنا اور
ییدوق ملک کے ہآتھ میں دے کر گاڑی کا رخ کرئے لگا ۔ اسے غصے میں دنکھ کر ملک
کی کچھ نوجھتے کی ہمت ہی یہ پڑی ۔وہ خاموسی سے گاڑی آگے پڑھا لے گیا ۔
کسییو خلو ،وہ لیوں پر مٹھی جمائے کسی گہری سوچ کے زپر اپر تھا ۔ ملک سر ہالئے
ہوئے کسی یو کا رخ کرئے لگا ۔ کسییو میں ہر خایب سور عل مجا ہوا ۔ڈرنک سرو کرئے
وتیرز آ خا رہے تھے ۔پرہیہ لیاس میں ناچتی عوربیں منجلوں کا دل پہال رہی تھی ۔ وہ کوٹ
انار ملک خایب اجھلیا آگے پڑھ گیا ۔ ان شب سے ال ئعلق نار بییڈر کے رسیشن کے
شا متے اوتجی سی کرسی ر کھے بیٹھا
نار بییڈر ئے اسے شافٹ ڈرنک سرو کی ۔وہ سراب پہیں بییا تھا ۔۔۔۔
مجیت صرف جود عرض لوگوں کو سوٹ کرنی ہے ،میرے جیسے شادہ دل آدمی کو مجیت
پہیں کرنی خا ہیتے
اگر ایتی زندگی کا کیاڑا پہیں کرنا خاہیا نو شادی مت کرنا کٹھی تھی۔۔۔
یہ لڑکیاں اجھی خاضی زندگی جہٹم ییا د یتی ہیں جہٹم !وہ ل یوں سے گالس لگانا ہوا اشکی
نات کا جواب د یتے ئغیر ایتی ہی ہا نکتے لگا ۔
وہ ہمیشہ'تمان 'ین کے اس مجاطب ہوا کرنا تھا ۔ اسکا 'دوشت 'اس سے یٹھی مجاطب ہونا
تھا جب کٹھی وہ دکھی ہونا تھا ۔اور آج وہ دن تھا ۔
وہ ہ نکارا تھرنا ہوا اس پر ئگاہ ڈالے ئغیر نوال ۔اور خائے کے لتے اتھ کھڑا ہوا۔
تم ئے سیکرتیری جیرل کو انکی فٹملی کے م نعلق نلیک میل کیا ؟؟ تحرام کڑے ناپرانوں
سے سوال کرئے لگا ۔
پہیر ہوگا نو میرے پزیس میں ڈانگ مت اڑا !وہ اشکی کرسی کی یست سے ہاتھ ئکائے
اشکی خایب جھک کر نوال ۔
ہوپہہ ،دییا میں ایسی کونی سراب پہیں یتی چشکا یشہ تمان کو چڑھ شکے ،ڈتیر قارمر قرییڈ
وہ تھر سوال کرئے لگا ۔چشکا مظلب تھا اسکا کچھ نو ئقع نا ئقصان کی وچہ ییا تھا وہ ۔۔۔
اب کے تمان کا صنط جواب د یتے لگا ۔اور وہ خال اتھا ۔ تحرام جوس کا گالس خلق میں
انڈنلتے کے ئعد آرام دہ اندازمیں اتھا اور انک زور دار مکہ اشکے جیڑوں پر دے مارا۔
تمان ایتہانی غصے کے عالم میں ا یتے جیڑے پر ہاتھ ر کھے صنط کی ایتہانوں پر تھا۔۔۔
اس ئے غصے سے سراب کی خالی نونل اتھانی اور تحرام کے سر پر دے ماری ۔۔۔
اس سے پہلے تمان غصے میں ئے قانو ہو کر اسکا تھی سر تھوڑ ڈالیا ۔۔۔
اییا پرا نو کونی جوئصورت لڑکی تھی پہیں مایتی جییا نو میا رہا ہے گدھے۔۔۔۔ ہاتھ ہی نو لگانا
ہے
تیری ایتی اوقات ہے تھی پہیں ۔۔۔ اسے غصے آئے لگا
ملک کو یہ م نظر رنی پراپر یہ تھانا ۔۔۔ اس ئے آگے پڑھیا خاہا مگر تحرام ئے اسے ہاتھ اتھا
کر وہیں روکا ۔۔۔
یہ کیا جو تیرے ینچھے دم ہالئے رہیا ہے ،یہ صرف تھونکیا ہے نا کاییا تھی ہے ۔۔؟؟
تچھے اتھی کاٹ کے دکھانا ہوں !وہ آسبیں چڑھانا ہوا قہر تھری ئگاہوں سے گھورنا اشکی
خایب پڑ ھتے لگا ۔۔۔
ہوپہہہ !تمان کی اسکا ییا ہوا جہرہ دنکھ کر مزا آئے لگا ۔۔۔
قرمان کے انڈسیرنل اپرنا میں جو کٹم نکل ہے وہ پہت خلدی آگ نکڑنا ہے ۔۔۔ ایشا میں
! ئے س ی ا ہے
وہ ایتہانی اطمییان سے جی یوں میں ہاتھ ڈالیا ہوا نوال ۔۔۔
تمان کا ل یوں نک خانا گالس واال ہاتھ تھما ۔۔۔ عالیا وہ دھمکی دے رہا تھا ۔۔۔
ییا د ییا اسے ۔۔۔ وہ قہر تھری ئگاہ اس پر ڈالیا ہوا نوال ۔۔
نلکل ۔۔۔۔ ک یوں پہیں ۔۔۔ اس ئے قرماتیرداری سے سر ہالنا ۔۔ وہ تمان ہی کیا جو کسی
ئقصان سے ڈر خائے ۔۔۔
**********************************
یشم مچھے گھر خانا ہے وہ اکیا خکی تھی ۔ عحب سی مانوسی اس رگ و یہ سرای یت کر گتی تھی
۔
تھیک ہے ۔۔ میں ڈاکیر سے نات کرنا ہو ،مگر تم ا یتے پہیں میرے گھر خانو گی ،میں
تمہیں اس خال میں اکیال نلکل تھی جھوڑ پہیں شکیا اشلتے جب نک تم نلکل صحت ناب
پہیں ہوخانی تم میرے گھر میرے شاتھ رہوگی !یس
وہ چٹمی انداز میں کہیا اتھا اور قارملیییز نوری کرئے ریسیشن کی خایب پڑھا ۔
سر پر سفید رنگ کی یتی ییدھی ہونی تھی وہ لڑکی کسی سے جوقزدہ تھی ۔ وہ یس اییا ہی
دنکھ نانا
اشکی نات کا جواب د یتے ئغیر آگے پڑھ گتی ۔اس ئے سر جھیک کر رسیشن پر قارم قل
کیا اور دونارہ کمرے میں آ گیا .۔۔۔
خلیں ،وہ اشکی خایب ہاتھ پڑھانا ہوا پرمی سے نوال ۔ یبیشہ خاہ کر تھی اسکا ہاتھ یہ جھیک
شکی ۔اور اشکے سیگ ہاسییل سے گھر آ گتی ۔ وہ اسے سیدھا ا یتے کمرے میں لے آنا ۔وہ
مزاجمت کرنی رہ گتی مگر اس ئے انک یہ مانی ۔اب تم پہاں آرام کرو اور میں پرنکیس روم
! میں ہوں اگر کسی جیز کی صرورت ہو نو مچھے ییا د ییا
ش۔۔ سرائے کہاں ہے؟ وہ اشکے شاتھ اکیلے جود کو انک کمرے میں ناکر ک نف یوز سی
ہوئے لگی ۔
قکر مت کرو اس نار ایشا کچھ پہیں کروئگا جو تمہیں مچھ سے دور کردے !وہ دھٹمی سی
سرگوسی کرنا اسکا گال تھیٹھیا کر پرکبیس روم کی خایب خال گیا ۔
وہ کس قدر پرشکون تھا اشکو لے کر۔۔۔کیا ہوگا جب اسے اتیرنورٹ والے قصے کے نارے
میں ییا خلے گا ۔ وہ کیشا شلوک کرے گا اشکے شاتھ ؟؟؟
وہ رات کے دو تجے گھر لونا نو اشکے ناپرات سحت ناگوار تھہرے ۔۔۔۔ وہ جییا اس لڑکی پر
عاسق تھا اس سے کتی زنادہ یتہانی اس پر عاسق تھی.۔۔۔
اسے ا یتے یتہانی کے لمجات میں خلل نلکل تھی یسید پہیں تھا ۔ جہاں وہ شگریٹ خالئے
نال ئکان اسے سوچے خانا ۔ اشکی یتی ئصاوپر ییانا اس سے ڈھیروں نابیں کرنا یہ تھکیا ۔وہ
کانوچ پر سر ر کھے شکون سے مجو جواب تھی ۔
وہ گھی یوں کے نل اشکی قریب بیٹھا ۔۔۔ اشکے جہرے کو ئظروں کو حصار میں لتے۔
یہ سوچ رہا تھا کہ وہ نار نار اشکے کمرے میں ک یوں آنی تھی ؟ اس سے نات کرئے کی
کوشش کرنی ؟
اور گہرے گہرے شایس لیتے لگی ۔اس ئے کیکیائے ہاتھوں سے ما تھے پر آنا یسییہ صاف
کیا ۔ تحرام نانی کے گالس لتے اشکی خایب پڑھانا ۔ جو اس ئے خاموسی سے تھام کر
ل یوں سے لگالیا ۔۔۔
جب نک ا یتے ڈر پر قانو نانا .پہیں سیکھو گی ،یہ ڈر تمہیں ا یسے ہی ڈرانا رہے گا ۔۔۔
وہ اطمییان سے کہیا اشکے مقانل صوفے پر بیٹھا اور شگریٹ خاللی ۔
تمہاری غمر کیا ہے؟ وہ شگریٹ کا دھواں قصا میں جھوڑنا ہوا ج ھت کو گھورئے لگا ۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 226
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
چم س
بیس !وہ نا ھی سے نولی ۔
اگر تم مذہتی ہو ،نو تمہیں ییا ہونا خا ہیتے نامحرم کے کمرے میں اس وفت اکیلے نائے
! خائے کا مظلب
وہ تیز کر رہا تھا یہ ہی ی نفید ۔ یس عام سے لہجے میں نوال ۔وہ پہیں خاہیا تھا اسے قریب
ناکر وہ اییا شالوں سے کیا گیا صنط می یوں میں کھو دے ۔تھلے وہ اشکی مجیت سے ال علم
ت ھی ۔
تحرام ئے کونی جواب پہیں دنا ۔ وہ جھت کو گھورنا آج ہوئے والی مبییگ کے نارے
میں سو چتے لگا ۔
! اسے ئکل نف ہونی تھی یہ خائے ک یوں ۔وہ ا یتے معا ملے میں اییا پرواہ ک یوں تھا
شاند وہ کسی گہرے سوچ کے زپر اپر تھا اشلتے اشکی نات سن پہیں نانا ۔ وہ اتھی اور اشکے
ہاتھ کا خاپزہ لیتے لگی ۔ تحرام ئے تھ یویں شکیرئے ہوئے سوالیہ ئظر اس پر ڈالی اور ئے
یھ ک
رخی سے ہاتھ نچ لیا۔
تحرام ئے صنط سے لب تھینجے ۔وہ خاہ کر تھی اشکے شاتھ سحت رویہ پہیں اییا سکا تھا ۔
وہ می نظر ئگاہوں سے اسے دنکھ رہی تھی مگر اس پر کونی اپر یہ ہوا ۔ انا اسکا ہاتھ ا یتے ہاتھ
لیتی ہونی کرین تھگو کر اسکا زجم صاف کرئے لگی ۔
ک یونکہ تمہارے سوال نالجوز ہیں چ نکا کونی جواز پہیں بییا !وہ سیاٹ لہجے میں نوال ۔
وہ اشکے ہاتھ پر ڈریسیگ کیتے اتھ کھڑی ہونی ۔گھڑی پر ئظر ڈالی نو رات کے بین تجا رہی
ت ھی ۔
انا ا یتے کمرے میں آئے ہی مضظرب انداز میں پہلتے لگی ۔یہ مچھے کیا ہورہا تھا ۔۔۔! وہ
تحرام کے م نعلق ا یتے اندر اتھرئے یتے اچشاشات سے پریشان ہوئے لگی تھی ۔وہ
کاش ولدان پہاں ہونی ۔ یبیشہ ،روم نصہ اسے نک لحت شب ناد آئے لگے تھے ۔ اشکی
گ گ ل ھ ت خ ھ ک ن
ی ن
آ یں ل ل ہوئے یں ۔ وہ ییڈ اتھ کر الس وال پردے ا ک طرف کرنی راک گ
جییر ہو جھو لتے ہوئے اییا ماضی ناد کرئے لگی ۔ جو اب اک چسین ناد ین کے رہ گیا تھا ۔
******************************
یٹھی وہ اخانک اسکا نوازن نگڑا اور وہ زور سے کسی سے نکرانی ۔ وہ سحص معزرت کرنا اشکی
طرف دنکھتے لگا ۔ مگر وہ ئظر انداز کیتے ناہر آگتی ۔گارڈن اپرنا میں تھی طرح طرح کے لوگ
یم ب
اسے یتہانی خا ہیتے تھی کچھ نل کے لتے ۔ سو وہ گاڑی یں ھی اور اسیارٹ کرئے
ٹ
ہوئے نلکل وہیں اسی وتیر ہانوس کے پزدنک نوئے ہوئے لکڑی کے مکان میں آ گتی ۔
دنواروں کا شہارے لے کر آگے پڑ ھتے ہوئے اس ئے تمشکل جود کو گرئے سے تجانا ۔
ہر نار کی طرح اس نار ا ستے آچرکار ا یتے دل کو سجتی سے صیر کی نلقین کی کیا معلوم خدا
م ک م بی گ ن
ئے اشکے لتے کیا پہیری سوخی ہو ۔ وہ خاموسی سے انک کوئے یں ٹھ تی ۔ آ یں نجے
ھ
شکون سے کھڑک یوں سے آنی تھیڈی ہوا کو ا یتے اندر انارئے لگی ۔ آنکھوں سے آیسو نوٹ
نوٹ کر رچشاروں پر پہہ رہے تھے ۔ اب نو اسے معلوم تھی پہیں تھا کہ کس درد پر رونا
مارشل مچھے اتھی پہت کام ہیں ئعد میں نات کرئے ہیں ،کہتے ہی وہ فون رکھتے ہی واال تھا
کہ مارشل نول پڑا۔
ییا پہیں میں صرف کچھ دپر کے لتے واسروم کی خایب گیا تھا ا یتے میں ہی وہ یہ خائے
! کہاں خلی گتی
نو لوکیشن ییا خلتے پر وہ قدرے جیران ہوا ۔اور فون یید کردنا ۔ یہ لڑکی پہلے ئے ہوسی کی
خالت میں اور اب ہوش میں آکر اسکا صنط آزما رہی تھی ۔ اییا پریشان نو وہ آج نک جود کے
لتے تھی پہیں ہوا تھا جییا اشکے لتے ہونا پڑ رہا تھا وہ چ نگل کے قریب گاڑی روکے ۔
آگے پڑھا وہاں انک گاڑی پہلے سے موجود تھی ۔وہ ئفبییا اسی میں آنی تھی ۔وہ طیش کے
عالم میں آگے پڑھا اور تھرنور فشم کی الت مار لکڑی کا چسیہ خال دروازہ دور اجھال دنا ۔
تم سے انک نات نوجھوں ؟؟؟ روم نصہ خاموسی سے اتھی اور اشکے عین مقانل آ کھڑی
ہونی ۔۔۔
میری زندگی کی شب سے پڑی علطی تھی تمہیں تجانا ،پہیں تجانا خا ہیتے مچھے تمہیں ۔۔۔ وہ
غصے سے نوال
کم از کم یہ ہی کہہ د ییا کہ کہ میں ئے تمہیں ایشای یت کے ناطے تجانا۔۔۔ مگر وہ علط تھی
وہ اس جملے کے لتے ییار پہیں تھا اس لتے لڑکھڑا کر دور خا گرا ۔۔۔ اور تھتی تھتی آنکھوں
سے اسے دنکھتے لگا اسے اس لڑکی اس جیز کی نوقع ہرگز پہیں تھی
واقعی ۔۔۔۔ تمہاری زندگی کی شب پڑی ہی تھی جو تم ئے مچھے تجا لیا ۔۔۔وہ زہر چید لہجے
میں کہتی ۔۔
یم ب
کہتی سے ناک رگڑنی گاڑی یں آ ھی ۔۔
ٹ
خد ہوگتی ۔۔۔ جواب یسید پہیں آنا تھا نو و یسے ہی ییا د یتے مارئے کی کیا صرورت تھی !وہ
کیڑے جھاڑنا اتھ کھڑا ہوا
تم مچھے اکیال ک یوں پہیں جھوڑ د یتے ؟؟؟ نا تم انک کام کرو مچھے مار ہی دو ،انک ہی نار
! میں یہ قصہ تمام ہوخائے کم از اس فید خائے کی ازیت سے نو جھ نکارا مل خائے گا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 235
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
وہ قدرے غصے سے تم آواز میں نولی ۔
اب اگر میری اخازت کے ئغیر تم ئے ناہر قدم رکھا ،نا میرے کالز اور میسنحز کو اگ یور کیا نو
ایسی سزا دوئگا جو تم ئے قانون کی کیانوں میں یہ پڑھی ہوگی یہ کٹھی ستی ہوگی !سمچھ گتی
نا؟؟؟؟ وہ دیہ دیہ عرانا۔۔
روم نصہ ستی ان ستی کرنی ونڈو گالس کے نار دنکھتے لگی ۔۔ تمان کو یہ نات سحت ناگوار
گزری
سیا تم ئے میں ئے کیا کہا؟؟؟؟ اس ئے اسکا جہرہ دنوچ کر ایتی ئظروں کے شا متے
کیا۔۔۔ وہ کب سے اس سحص کو پرداشت کر رہی اب مزند پہیں کر شکتی تھی ۔۔
۔ اس ئے سحت طیش میں آکر ا یتے دایت اشکے نازو میں ی یوشت کرد یتے
ائےےےےےےے نارررررر !وہ درد سے کراہیا ہوا فورا اسکا جہرہ جھوڑ کر دور ہیا ۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 236
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
آدم جور کی اوالد۔۔ وہ غصے سے اییا نازو زور زور سے جھیکیا گاڑی سے اپرا۔۔۔۔
ا یسے پہیں مانو گی نا تم ؟؟؟ تمہارا ای نظارم کرنا ہی پڑے گا وہ ڈگی سے رسی اتھا النا ۔۔
اس سے پہلے وہ اسکا م نصویہ سمچھ کر کچھ کرنی وہ اشکے ہاتھوں سے رسی گزار کر اسے
سیٹ سے ناندھے لگا
زرا میرا ہاتھ کھولو تھر تمہیں ییانی ہو کیا جیز ہوں میں
ایتی ئے نانی کس نات کی ہے ۔۔۔ تمہیں آگے ا یسے پہت سے مواقع ملیں گے !وہ
تمسحرایہ انداز میں ا یتے نازو سے امڈنی جون کو نوندوں کو یسو سے رگڑنا ہوا نوال
اتجیکشن لگوائے پڑیں گے ،وریہ تمہارا زہر میرے اندر تھی تھیل خائے گا !وہ اسکا مزاق اڑا
رہا تھا
نو مظلب تم مایتی ہو تم زہرنلی ہو !قاتجایہ مشکراہٹ ئے تمان کے لیوں کا اخاطہ کیا
وہ جواب د یتے ئغیر کھڑکی سے ناہر جھا نکتے لگی ۔۔۔
گڈ مارییگ !د ی یورہ کی آواز پر وہ جونک کر مڑی ۔ اور کافی کا کپ تھام لیا ۔
،یہ سحص سونا پہیں ہے کیا؟ جب تھی دنکھو کچھ یہ کچھ کرنا ہی رہیا ہے
ھ ک ن
وہ سوالیہ ئظروں سے د ی یورہ کو د تی ہونی نولی ۔
اگر دن ہو نو صرف دو گھیتے ،رات ہو نو صرف خار گھیتے کی بیید لیتے ،نافی کا شارا وفت ائکا
! سیڈول کے چشاب سے گزرنا ہے
! گڈ مارییگ
تحرام ئے سیاٹ ناپرانوں سے انک ئگاہ اس پر ڈالی اور مصروف ئظر آئے لگا۔
! خد ہوگتی ،ایشان مشکرا ہی د ییا مگر پہیں موصوف ئے جیسے مشکرانا سیکھا ہی یہ ہو
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 240
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
وہ دل ہی دل میں کڑھی ۔
وہ چست لگا کر ا یتے تیروں پر اتھا اور تھولی ہونی شایسوں سے ناول اتھا کر میہ رگڑئے لگا
۔
یھ ک
خاموسی سے اشکے ہاتھ سے جوس کا گالس لیا اور کرسی نچ کر ٹھ گیا ۔
یب
اشکی ئظر عیر ارادی طور تحرام کے ہاتھ کی خایب میذول ہونی ۔ جہاں سرخی اتھی تھی
واضع تھی ۔اور اسکا کیا گیا بییڈج عایب تھا ۔ اتھی کچھ گھیتے ہی نو گزرے تھے کہ اس ئے
ہ تھ پ
انار تھی تھی نکا ۔ اشکے خذنات کو یہ خائے ک یوں یس جی ھی وہ خاموسی سے وایس
ت ن
کمرے میں آ گتی ۔
تحرام ئے رخ موڑ کر ئعحب سے اسے خائے ہوئے دنکھا ۔ انا کی سوچ نلکل تحع تھی مگر
اسے ہمدردی پہیں مجیت خا ہیتے تھی ۔خالص مجیت
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 241
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
******************************
رات کے یہ خائے کس پہر اشکی آنکھ کھلی نو وہ دنوایہ صوفہ اشکے ییڈ کے قریب کھینجے اس
پر سونا ہوا تھا۔
ا یتے مصیوط نازنوں کو سیتے کے گرد لبیتے وہ سوئے ہوئے ئے خد معصوم لگ رہا تھا ۔
ئے جیری میں صوفے کے نلکل کیارے نک آحکا تھا ۔
یش
ممم !وہ گ ھیرا کر چنجی ۔
وہ ج ھٹ سے نوال ۔
اس کی آنکھوں سے تھی بیید کوسوں دور تھی ۔وہ اشکی خایب رخ موڑے ہاتھ گالوں کے
ینجے جمائے سوئے کی کوشش کرئے لگی ۔
ہ ممجھل ہ
یبیشہ؟؟؟ بیید کی جماری اشکی آواز میں کی ۔ مم؟؟؟ اس ئے مم پر اک نقا کیا ۔
وہ یہ خائے کس اچشاس کے تحت نوال ۔ اسے اسکا چشیر کے قریب آنا نلکل یسید پہیں
آنا تھا ۔۔۔
یشم اسے اتھیا دنکھ کر گھی یوں پر کہییاں جمانا ہوا آگے کو ہوا ۔
وپری گڈ !اس کے جہرے پر نک دم جوسی کے ناپرات اتھرے ۔ وہ اتھا اور صوفے انک
طرف کرئے ہوئے کمرے میں لگی اسیانلش انلیڈی البیس آن کردیں ۔ چس سے ہر
طرف رنگ پرنگی روسییاں سم یت جمکتے سیاروں کی سی راسییاں کمرے میں تیرئے لگیں ۔
وہ ڈرار سے کونی جیز اتھانا ہوا اشکے قریب آنا
اس ئے کچھ نوقف کے ئعد آہسیگی سے ہاتھ اشکے ہاتھ میں دے دنا ۔ وہ اسے لیتے
ک
کمرے کے ینچ و ینچ خا کھڑا ہوا۔ انک تھیڈی شایس اندر ھنجتے ہوئے وہ گھی یوں کر نل اشکے
قدموں بیٹھ گیا ۔
تم خایتی ہو جب تم روس آنی جب میں ئے تمہیں پہلی نار دنکھا تھا ،یب سے ہی مچھے
کچھ ہوگیا تھا
اس وفت مچھے کچھ سمچھ پہیں آنا ک یونکہ یہ میرے لیتے یہ خذنات پہت یتے تھے میں
اپہیں کونی نام پہیں دے سکا تھر تم مچھے پہاں ملی اور دھیرے دھیرے وہ خذنات
مجیت سے عسق میں ییدنل ہو گتے۔۔۔ تمہارے ئغیر زندگی کا ئصور کرنا ہوں نو خان ئکلتے
لگتی ہے
یبیشہ کی نلکوں میں ہلکی سی چبیش ہونی وہ شایس روکے اسے سیتے لگی ۔
میں تم سے پہت مجیت کرنا ہو یبیشہ ،مچھے سے شادی کروگی ؟؟؟ وہ آنکھوں میں ڈھیروں
مجیت سمیتے سوال کرئے لگا ۔
یبیشہ کا شایس خلق میں ا نکتے لگا ۔ وہ دوسری نار تھی اسکا دل پہیں نوڑنا خاہتی تھی ۔
ی ی یشم میں تمہیں کچھ ییانا ۔۔۔ اشکی آواز پر لرزش ظاری ہوئے لگی
نلیز ،اس نار یہ مت کرنا ،اور ای نظار کی سولی پر مت ل نکانا ،میں اور ای نظار پہیں کر شکیا
نلیزز۔۔۔
ہاں کردو ،ئقین مانو میں تمہیں پہت جوش رکھوئگا ،یس انک نار ہاں کردو
میں ،وہ ۔ یشم !وہ واضع طور پریشان سی ہوکر رہ گتی تھی ۔
نلییز ۔۔۔ ہاں کردو ؟ دل کی دھک دھک میں اصافہ ہوئے لگا
۔ یشم یہ تم ئے مچھے کس مشکل میں ڈال دنا ہے ۔ وہ ائگلیاں مروڑنی کشمکش کا سکار
ت ھی
ہاں ؟؟؟ وہ می نظر شا اشکی آنکھوں میں جھا نکتے لگا ۔یبیشہ ئے ئظریں اتھا کر اشکی
آنکھوں میں دنکھا ۔ اشکی انک 'ناں 'سے ان مشکرانی چسین آنکھوں کی جمک کھو شکتی تھی
۔اشکے لب مشکرانا جھوڑ شکتے تھے ۔ اور ئقییا اسکا دل نوٹ خانا ۔
یبیشہ نلیززززز ؟ وہ ئے نانی سے کہیا اسکا ہاتھ تھام کر ا یتے دل کے مقام پر رکھتے لگا ۔
وہ لب اشکے کان کے قریب لےخانا ہوا نوجھل آواز میں نوال ۔ یبیشہ خی خان سے لرزی ۔
اس۔۔۔ اشکی کیا صرورت تھی !وہ ک نف یوذ سی ہو کر نولی ا یسے کیسے پہیں ،وہ نو کتے ہوئے
نوال
! آ۔آ۔آ۔آنی اتم سو سوری !وہ معذرت کرنا فورا ینچھے ہیا ۔ میں کچھ زنادہ انکشابییڈ ہوگیا تھا
سوری
اسے ناپرات عج یب ہوئے لگے تھے ۔ انک نل کو اسے لگا اس ئے خلد نازی میں ف نصلہ
ت ہ پ ق ی ک ج ھ یک ن
کیا ۔ تھر سر تی آ یں یید تے سونی تی۔ وہ لجال یہ شب سوچیا یں خا تی ھی
ہ یک ھ
۔ دوسری خایب یشم ئے خا ہی دنوانوں کی طرح مشکرائے ہوئے دونوں ہاتھ سر کے ینجے
ناندھے ج ھت کو گھورنا یہ خائے کیا سوچ رہا تھا ۔ انک نات نو طے تھی جوسی سے آج رات
اسے بیید پہیں آئے والی تھی ۔
******************************
وہ صنح اتھی نو سر میں ہلکا تھلکا درد اتھی تھی ہورہا تھا ۔ اگر پہاں رہتی نو سوچ سوچ کر
ناگل ہوخانی
مارشل اشکی نوقع کے پرعکس اشکے کمرے کے ناہر کھڑا تھا ۔ اس ئے سوالیہ ئظروں سے
مارشل کو دنکھا نو ج ھٹ سے نول پڑا ۔
میں اکیلے رہیا خاہتی ہو ،مچھے یہ نوکروں کی فوج یسید پہیں پہیر ہوگا تم مارشل کو ا یتے
! القاطوں میں سمچھا دو ہر خگہ شائے کی طرح میرا ینچھا کرنا یید کرے
وہ زور سے بییل ہر ہاتھ مارنی ہونی نلید آواز میں نولی ۔آنی ۔ اتم ۔ سوری ،چیکے وہ ایتہانی
عور سے اشکی نات سیتے کے ئعد لقظ یہ لقظ اسے ناور کروانا کیدھے احکا کر نوال اور ا یتے
لتے ناشیہ ئکا لتے لگا۔
روم نصہ ئے طیش میں آکر زور سے جوس کے خگ کو ہاتھ مار کر بییل سے گرا دنا ۔ جو
جھیاکے کی آواز کے شاتھ قرش پر ہر سو نکھرنا خال گیا ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 254
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
سیڑھ یوں سے اپرئے قرمان ئے کڑے ناپرانوں سے یہ م نظر دنکھا ۔
یہ کیا ہورہا ہے صنح صنح ؟؟؟ وہ گرخدار آواز میں کہیا ینجے آنا ۔ ہاتھ میں جوئصورت سی یسینح
تھام رکھی تھی ۔ چس کے مونی وہ ئے در ئے ل یوں سے کچھ پڑپڑانا ہوا گرائے خا رہا تھا ۔
لقظ 'پہو 'پر روم نصہ کا زہرنلی ئگاہوں سے ناپ بیتے کو دنکھا ۔
ا یتے بیتے سے کہیں ہر خگہ میرے ینچھے لوگوں کو تھنجیا یید کرے وریہ ییاتج کا زمے دار وہ
! جود ہوگا
! تھیک ہے میں تمہیں ا یتے القاظ د ییا ہوں ،خلو شاناش اب غصہ مت کرو اور ناشیہ کرو
روم نصہ ئے سر جھیک کر دو خار لقمے زہر مار کیتے اور اتھ کھڑی ہونی ۔
اور بییکن سے ہاتھ صاف کرنا نوری طرح سے انکی خایب م یوچہ ہوا ۔
میں کچھ دنوں کے لتے پزیس کے شلشلے شان قرایسیکو خا رہا ہوں کم از کم انک ہفیہ لگے
،گا ،یب نک تم دونوں شادی کی شاییگ کمیل یٹ کرلو
میرے وایس آئے ہی ہم دھوم دھام سے شادی کا شلییریشن کریں گے !کیا کہتے ہو؟؟
اگلے ہفتے میں پزی ہوں !تمان مصروف انداز میں نوال ۔ تھیک ہے نو تھر دو ہفتے نک کا
وفت ہے تم لوگوں کے ناس شاییگ وعیرہ کرلو اشکے ئعد ہم شادی کی ڈ یٹ قکس کرلیں
گے !وہ چٹمی انداز میں نوال ۔
ک ب س ھ گ گل ھ ت خ ھ ک ن
روم نصہ کا آ یں ل ل ہوئے یں نو وہ کرسی یتے ہوئے اتھ ھڑی ہونی۔اور
مارشل سے گاڑی کی خانی جھیتے ہوئے ناہر ئکل آنی ۔گاڑی نک آئے آئے اشکے رکے
ہوئے آیسو زارو قظار پہتے لگے ۔ اس ئے میہ پر سجتی سے ہاتھ جمائے ہوئے ششکیاں
دنانی ۔ اییا ئے یس زندگی میں اس ئے کٹھی جود کو محسوس پہیں کیا تھا ۔
اب کیا تمہیں ناد دالنا پڑے گا ،میں صنح کیا کہا تھا
اسے تھی دخل اندازی یسید پہیں تھی وہ ا یتے معامالت میں جود مجیار تھا ۔
******************************
انک قدرے نوڑھے سحص کی اور انک درمیانی غمر کا سحص تھا چشکی سکل عین تحرام سے
ملتی تھی۔
وہ دل میں سوچتی ہونی آگے پڑھی ۔ اور ئے اجییار اشکی ائگلیاں تحرام کی ئصوپر پر
سرای یت کرئے لگیں ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 260
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
ان دونوں ئصوپروں میں انک جیز تماناں تھی ۔
BZ
'Logo
اسے لگا اس ئے ایشا یشان پہلے تھی کہیں دنکھا تھا ۔ مگر کہاں؟؟؟ زہن پر زور ڈا لتے
سے نوی یورستی کی کبیبین کا م نظر اشکی آنکھوں سے شا متے لہرانا ۔
جہاں وہ لڑکی کو روکے اس سے سوال جواب کر رہی کہ وہ کبیبین کا نل د یتے ئغیر ہی کھانا
کیسے ی یور لیتی ہو ۔
ہو شکیا ہے اسکا تھانی تحرام کی کمیتی میں کام کرنا ہو !وہ سو چتے ہوئے آگے پڑھی اور میز
پر رکھی قانلیں کھول کر دنکھتے لگی ۔ جو اشکی دلحستی سے نلکل عاری تھی ۔
کے نام واآل 'تمچہ 'اشکی ئظروں سے گزرا ۔ اس ئے BZاس ئے ڈرار کھ نگالے نو وہی
وفت صا ئع کیتے ئغیر اتھا کر جییز کی چ یب میں ڈاال ۔ اور ڈرار یید کرئے ہوئے الماری میں
سجے اعزازت کو دنکھتے لگی ۔ جو مجیلف خدمات کی وجوہات پر اسے ملے تھے ۔ جن میں کچھ
اشکی اور وہی درمیانی غمر والے سحص کی ئصوپریں تھی ۔
مجیلف جیزوں سے ئظریں گزارئے ہوئے انک ئصوپر پر اشکی ئظر رک سی گتی ۔وہ سیائے
میں رہ گتی ۔
اشکے ناپ کی ئصوپر وہ تھی تحرام کے والد کے شاتھ ؟؟؟ اس ئصوپر میں انک طرف
تحرام تھی تھا ۔ وہ سکل سے کافی ییگ ئظر آرہا تھا ۔ چشکا مظلب واضع تھا ۔
آپ پہاں ہیں ؟ میں آپ کو کمرے میں ڈھونڈ رہی تھی ؛ د ی یورہ سرسری شا نولی ۔
! ہاں میں نور ہورہی تھی نو سوخا کونی کیاب پڑھ لوں
اس ئے ناپرات نارمل رکھتے کی تھرنور کوشش کی ۔ مگر شاک اییا شدت آمیز تھا کہ وہ خاہ
کر تھی نارمل نی ہیو پہیں کر نارہی تھی ۔
وہ د ی یورہ سے کہتی ا یتے کمرے کا دروازہ دھکیل کر اندر آگتی ۔ اور ئصوپر ئکال کر تھتی تھتی
آنکھوں سے دنکھتے لگی ۔ اس ئے 'تمعہ 'اور 'ئصوپر 'ا یتے ڈرار میں رکھی اور جہرے پر ہاتھ
ت ھیر کر جود کو نارمل ظاہر کرنی ناہر آگتی ۔مگر اندر سے وہ مزند الچھ گتی تھی ۔
******************************
م
وہ کمل صحت ناب نو پہیں مگر خلتے تھرئے کے قانل ہو خکی تھی۔ اس ئے صنح سے
گھر خائے کی رٹ لگا رکھی تھی اور یشم تھا کہ مان کے پہیں دے رہا تھا ۔ اس ئے ا یتے
گھر کے قریتی عالفے میں انارتمیٹ دنکھ رکھا تھا ۔جو وہ اسے دکھائے کی صد کر رہا تھا ۔خار و
یہ خار یبیشہ کو ماییا ہی پڑا ۔ انارتمیٹ کافی جوئصورت اور وسنع تھا ۔ کم از کم سنگل اقراد
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 264
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
کے لتے نو کشادہ تھا ۔وہ اسکا شامان سمیتے پرائے گھر سے یتے گھر میں سفٹ کرئے کے
ئعد نورے دن کی مشفت کے ئعد گھر خا حکا تھا ۔
مگر یبیشہ کے اندر اتھی ئے جیتی سی تھی ۔ اسے وہ بین ڈرای یو پہیں ملی تھی ۔ اگر وہ
بین ڈرای یو کھو خانی نو اشکی زندگی کا مقصد ییاہ و پرناد ہوخانا۔ یشم کے خائے کے ئعد اس
ئے ییکسی لی اور پرائے گھر آ گتی ۔الییہ وہ خل تھر شکتی تھی پہیر تھی مگر قلی رنکور پہیں
ہونی تھی ۔اس ئے الک میں خانی گھمانی اور دئے قدموں اندر داخل ہوگتی ۔گھر کا قرینحر
جوں کا نوں پڑا تھا ۔ اس ئے فوری طور ا یتے کمرے کا رخ کیا ۔عجلت میں ییڈ سیٹ انار
کر زمین پر تھییک دی ۔ مییرس اتھا کر دنکھا نو اشکی شایسیں خلق میں ا نکتے لگی ۔بییڈرای یو
عایب تھی ۔
ک کہاں گتی ؟؟؟ وہ جیرت اور ئے یسی سے دیہ دیہ عرانی ۔ ئقییا اشکے انکسیڈیٹ کی رات
وہ لوگ ا یتے شاتھ لے گتے تھے
! نا ہللا ،اب میں کیا کروں گی؟؟ خدا تمہیں عارت کرے تمان !تم پرناد ہوخانو
یٹھی کھڑک یوں کے سیسے نو یتے کی آوازیں آ بیں ۔ اشکی اوپر کی شایس اوپر اور ینجے کی ینجے
رہ گتی ۔
اب کون آ گیا ؟؟؟ وہ پرق رفیاری سے اتھی اور دروازہ کی اوٹ سے ناہر جھا نکتے لگی ۔
النوتج کے ینچ و ینچ انک یٹھر پڑا تھا ۔وہ کشمش میں مییال تھی کہ خائے نا یہ خائے۔کیکیائے
ہاتھوں سے اس ئے ما تھے پر آنا یسییہ نوتچھا ۔اور جھوئے جھوئے قدم لیتی آگے پڑھی
۔انک ئظر کھڑکی کے نوئے ہوئے سیسے پر ڈالی اور کاعذ میں لییا یٹھر اتھا کر کاعذ الگ کیا
۔ چس میں 'اردو 'زنان میں کچھ لکھا ہوا تھا ۔ اس ئے سرعت سے کاعذ سیدھا کیا ۔
اس پر لکھے انک سظر کے جملے ئے گونا اشکے ہوش اڑا د یتے ۔
تمہاری پہن زندہ ہے 'وہ تھتی تھتی آنکھوں سے کاعذ دنکھتے لگی ۔اس ئے نار نار سظر'
پڑھی ۔ مگر اتھی تھی وہ ئے ئقین تھی ۔اتمان کو نو اس ند فشمت ئے جود ا یتے ہاتھوں
سے قیر میں انارا تھا ۔
آ یتہہہہہہہ !چرکت کے ئغث اشکے زجموں سے درد کی تھسیں اتھتے لگیں ۔وہ تھر تھی تیزی
سے اشکے ینچھے دوڑی مگر وہ سیاہ نوش اسے سڑک پر تھاگیا دنکھانی دنا ۔ اے رکو ؟؟؟؟
یہ کیا مزاق ہے ؟؟؟ میں ئے کہا رک خانو؟؟؟ وہ خالنی ۔ درد کی شدت اور ئے یسی
سے اشکی فوت جواب د یتے لگی ۔وہ گھی یوں کے نل وہیں زمین پر بیٹھ گتی ۔
رومی !!!تم واقعی زندہ ہو؟؟؟؟ نا کونی میرے شاتھ مزاق کر رہا ہے؟ وہ کاعذ پر انک
ئگاہ ڈالتی نلید آواز رودی ۔ صدمے اور ئے ئقیتی کی ک نف یت میں وہ نوٹ ہی یہ کر نانی کہ
انلی جیسے ملک میں 'اردو 'نولیا ،پڑھیا صرف وہی لوگ خا یتے تھے ۔ جو اس میں مہارت
رکھتے ہوں ۔
******************************
آفس میں آئے کے ئعد اس ئے جود مصروف کرلیا تھا ۔ وہ ا یتے اشسی یٹ کے شاتھ
انک کیس اسیڈی کر رہی تھی
کی کرسی پر بیٹھے قرمان پر ڈالی ۔چیکے تمان ئے اس پر اور اس ئے CEOخاص طور پر
تمان پر ئگاہ علط ڈا لتے کی قطعی علطی پہیں کی ۔
ہم ایتی ہوئے والی پہو اور اس کمیتی میں قفتی پرسیٹ کی نارتیر کو نوڑد کے ممیران کے
شاتھ م نعارف کرانا خا ہتے تھے !وہ میاپرہ ئظروں سے اسے دنکھ کر کہیا ہوا ۔ وہاں بیٹھے
لوگوں سے مجاطب ہوا ۔
۔ یہ سحص کس متی کا ییا تھا ؟؟؟ وہ سمچھ پہیں نانی ۔وہاں بیٹھے لوگوں کی ئظریں اخانک
ہی روم نصہ کو جود پر جمیں ہونی محسوس ہونی
!Congratulations
بیٹھو بییا !قرمان کرسی کی خایب اشارہ کرنا ہوا تجکمایہ انداز میں نوال
مچھے اس میبییگ میں کونی اتیرشٹ پہیں !انکشکیوزمی وہ سیاٹ لہجے میں کہتی دروازہ
دھکیلتی وایس مڑی گتی ۔ قرمان اییا شا میہ لے کر رہ گیا ۔ چیکے تمان خاموسی سے کرسی
جھوڑنا اتھا کھڑا ہوا ۔ اسکا رخ روم نصہ کے آفس کی خایب تھا ۔ وہ ا یتے آفس میں داخل
ہوئے ہی والی تھی کہ تمان اسکا نازو دنوچیا ہوا اسے راہداری میں لے آنا ۔
وہ ائگلیاں اسے نازو میں گاڑھیا لقظ چیا چیا کر ادا کرئے لگا
اشکے لقظوں پر روم نصہ ئے تچمل کا مظاہرہ کیا وریہ وہ اسکا میہ نوڑ د یتے کا ارادہ رکھتی تھی
رییلی ؟؟؟ تمہیں لگیا ہے میں تمہارے ناپ کے شاتھ مل کر ا نکے سو کالڈ پزیس کو
ق چم ہ ہ فٹم س
قروغ دوں ناکہ لوگ میں ' یتی لی ' ھیں وا عی تمان عاطر؟
میرا صنط مت آزمانو !وریہ تم خایتی پہیں ہو میں عورنوں کے معا ملے خاصا پرا مشہور ہوں
اس ئے غصیلی ئظروں سے گھورئے ہوئے اشکے نازو کو زور سے جھ نکا دے کر جھوڑا ۔
،صنط نو تم میرا آزما رہے ہو ،خائے کویسی منجوس گھڑی تھی جو میں پہاں آکر تھیس گتی
اب خلو خاموسی سے مبییگ میں !تجکمایہ انداز میں کہتے ہوئے اسکا نازو دنوچے ا یتے
شاتھ گھسبیتے لگا ۔
روم نصہ ئے جیرا آیسو ا یتے اندر انارئے لگی ۔ اسکا دل خاہا اس سحص کا گلہ دنا دے ۔
******************************
مالزم ہی کھانا کھانا کرئے تھے ک یونکہ تحرام ا یتے کمرے میں کھانا کھانا تھا ۔اشکے عالوہ کونی
دوسرا ئقوس موجود یہ تھا ۔ یٹھی لییڈ الین پر کال موصول ہوئے لگی ۔ ریسیسیسٹ موجود
پہیں تھی ۔ سنف کھانا ییائے میں مصروف تھا ۔ د ی یورہ تھی آس ناس دنکھانی یہ دی ۔
اس ئے آگے پڑھ کر کرنڈل اتھا کر کان سے لگانا۔
میں نازلے ۔۔۔ انکجلولی تحرام میری کالز پہیں اتھا رہا اگر وہ اس وفت موجود ہے نو میری
! نات کروانو
ھ ٹ ھ ت
مقانل کی نات سن کر وہ کی ۔
اور انا کو ا یتے ارد گرد کے تمام م نظر تھمتے دکھانی د یتے ۔ لقظ 'تحرام 'پر اسکا دل ڈوب کر
اتھرا ۔
وہ دہست گرد ہے "جیسی کبیں آوازیں اشکے کانوں میں گوتجتے لگیں ۔ وہ تمان نامی نال
کے چ نگل سےآزاد ہوئے کے ئعد اب تحرام کے ہاں پہنچ گتی تھی ۔ اشکی زندگی تھی نا
کونی کھیل تماسہ جو ہر موڑ یہ نوبیسٹ ؟
کرنڈل اشکے ہاتھ سے جھوٹ کر گرا۔ صدمہ اییا زور دار تھا کہ وہ ا یتے اغصاب پرقرار یہ رکھ
شکی اور ئے ہوش ہوکر زمین نوس ہوگتی ۔
آر نو اوکے ؟؟؟ د ی یورہ کی آواز اسے ا یتے پزدنک محسوس ہونی .۔۔۔
وہ ند جواسی کے عالم میں اسکا جہرہ دنکھ کر کہتی اتھ کھڑی ہونی ۔
ن ن پہیں ،میں تھیک ہوں !وہ سیڑھیاں تھالنگتی ا یتے کمرے میں آ گتی ۔اور آئے ہی
جوف سے پہلے دروازہ الک کرلیا ۔ ماضی میں اعوا کی فید ،ازیت کا کرب نازہ ہوحکا تھا
،۔اسے نوسیدہ کمرے کی نارنکی ،اکیال ین
ایتی عزت پر چرف آنا شب انک انک کرکے ناد آئے لگا۔ وہ ل یوں پر سجتی سے ہاتھ رکھتی
ششکیاں دنائے لگی ۔
اشکی قلق سگاف چنجوں سے چزپرے کی درو دنوار نک ہل گبیں ۔ کمرے کا دروازہ دھڑا!
دھڑ تجتے لگا ۔
تجانو تجانو !کی آوازیں سرگوسیوں میں ییدنل ہوئے لگیں ۔وہ ہو نکے تھرنی ئے ئقیتی کے
عالم میں ا یتے کیکیائے ہاتھوں کو دنکھتے لگی ۔وہ شہی شالمت تھی ۔
وہ آفس سے لونا نو تمام مالزمین کو انا کا دروازہ نوڑئے ہوئے نانا ۔
ُ
کیا ہو رہا ہے پہاں؟؟ اشکی گرخادار آواز گوتجتے پر د ی یورہ کے عالوہ شب ادھر ادھر ھٹ
ج
گ ت ے۔
تم خانو اس روم کی خانی لے کر آنو !وہ قکر میدی سے کہیا دروازہ ناک کرئے لگا ۔ مگر اندر
کونی جواب موصول یہ ہوئے پر اسکا پریشانی میں اصافہ ہوئے لگا ۔ اسی اییا میں د ی یورہ
خانی لے آنی ۔ اس ئے الک میں خانی گھما کر دروازہ سرکانا ۔نو درہم پرہم کمرہ اسکا ای نظار
کر رہا تھا ۔
چسے دنکھ کر اندازہ لگانا خا شکیا تھا وہ جواسوں میں پہیں تھی ۔
ہر طرف کشن سے ئکلی رونی ،کاتچ کے نکڑے ،نوٹ نک کے کاعذات کمرے میں سجے
فٹمتی اوو ئقیشں سو بیس لٹمپ عرض ہر جیز فیامت کا شا م نظر بیش کر رہی تھی ۔
مس۔۔۔۔۔انا ؟؟؟ وہ مجیاط قدم اتھانا ہوا اشکی خایب پڑھا ۔ مگر اس ئے کونی جواب
پہیں دنا ۔
انا ؟؟؟ وہ ئے خد پرمی سے گونا ہوا ۔ اشکی ئکار پر اس ئے جونک کر سر اتھانا خالی ئظروں
ش ن
سے اسے گھورئے لگی ۔ ئکانک ا کی آ یں نا یوں سے ھر یں ۔
ب گ ت ی ھ ک
تحرام کا دل کیا ہر اس جیز کو فیا کردے جو اشکے آیسونوں کا سیب یتی تھی ۔
تم رو رہی ہو ؟؟؟ جیرت ہے ،مچھے نو لگا تھا تم رونی پہیں !وہ اسے ئظروں کے حصار
میں لیتے دوسیایہ لہجے میں نوال ۔
اپہوں ئے اسے گولی مار دی !وہ جہرہ گھی یوں میں جھکائے نولی ۔
کسے؟؟؟ وہ تھٹھکا ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 281
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
رومی کو !اشکی آواز لرزی ۔
کہاں؟ تحرام دل خاہا اشکے شارے دکھوں کو کسی نونلی میں یید کیتے کہیں دور تھییک آئے
۔
ییا پہیں کہاں ،یس پہت ئکل نف ہورہی ہے !مچھے اییا چشم جھلسیا ہوا محسوس ہورہا ہے
! آگ میں
چیکہ تحرام شاکی ئظروں سے اشکی ئے داغ کالی یوں کو دنکھتے لگا ۔
ی یہ ۔۔۔یہ میں پہیں ہونی ،یہ نال تھی میرے پہیں ہے ،یہ جہرہ تھی میرا پہیں !وہ
ند جواسی میں اور یہ خائے کیا کیا کہہ رہی تھی تحرام کو شدت سے کسی اپہونی ئے کا
اچشاس ہوا۔۔وہ جواسوں پر قانو نانا اتھ کھڑا ہوا ۔
خلو آنو ،آرام کرلو ۔۔ تم تھک گتی ہوگی !وہ پرمی سے کہیا اتھ کھڑا ہوا ۔ اور شاتھ ہاتھ اشکی
خایب پڑھانا ۔
اشکی ہر نات ما یتے کو ییار تھا ۔وہ اسکا ہاتھ تھامے اسے ا یتے کمرے میں لے آنا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 283
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
وہ کمرہ اب و یسے کیاڑ خائے سے کم پہیں لگ رہا تھا ۔ وہ اسے کمفرپر اوڑھا کر گالس وال
ب
کے شا متے آ کھڑا ہوا ۔ وہ تھر سے اتھ یٹھی ۔
اب کیا؟؟؟
.مچھے تم پر تھروسہ پہیں !وہ اسے گھورنی ہونی نولی ۔تھروسہ رکھو !وہ پہت مان سے نوال
نو وہ ئعحب سے گھورنی ہونی دونارہ ل یٹ گتی۔ تحرام فون پر ملک کا تمیر ڈانل کرئے لگا ۔
اس لڑکی کے نارے میں شاری ائقورمیشن مچھے ا یتے بییل پر خا ہیتے !وہ تجکمایہ انداز میں
نوال ۔
اشکے جہرے پر چیانوں کی سی سجتی تھی ۔فون یید کرکے صوفے پر دھرا ۔ اور انک ئظر
یشیر میں سمتی انا پر ڈال کر شگریٹ خاللی ۔ آج تھر اشکی رات دسمن خاں کے سرہائے
اشکے تجیل میں گزرئے والی تھی ۔
*****************************
چٹمی انداز میں آیسو نوتچھتی اتھی ۔ نانی کے گالس کے شاتھ بییلٹ ئگلی اور انک گہری
شایس لے کر چشیر کا یٹمر یش کیا ۔ اسے سحت جیرانی ہونی ییل خارہی تھی۔
ایشا کٹھی پہیں ہوا تھا کہ یبیشہ فون کرے اور وہ کاٹ دے ۔ اس ئے تھر سے کال
مالنی ۔
ہیلو چشیر ؟ کہاں ہو تم نار !کب سے کال کر رہی ہوں تمہیں ؟ فون ک یوں پہیں اتھا
! رہے میرا
ھ ج
وہ نچھالنی ۔
اجھا جھوڑو شب میری نات سیو ؟ مچھے تم سے صروری کام ہے تم میرے تھنجے ہوئے
! انڈریس پر آخانو میں تمہیں مل کر ییانی ہوں
اس ئے عجلت میں کہتے ہوئے اشکی نات ستے ئغیر کال کاٹ دی ۔اور ا یتے گھر کا
انڈریس میسنج کرئے لگی ۔
کاہے ہی ناراصگی نار ملیشہ !وہ اطراف میں دنکھتے ہوئے اشکے ئظرانداز کرئے لگا ۔
یہ تمہارے جہرے پر کیا ہوا ؟؟ وہ سحت جیرانی سے اشکی جونوں زدہ جہرہ کو دنکھتے ہوئے
نولی ۔
چشیر ایتی خگہ جیران تھا ۔ اسے سچ میں معلوم پہیں کیا ؟؟؟ میرے شاتھ کیا ہوا ؟ اور
کس ئے کیا؟
چشیر؟؟؟ میں تم سے نوجھ رہی ہو ؟ کیا ہوا ؟ یہ جوبیں کیسے لگیں تمہیں ؟
! اجھا تم بیٹھو ،میں کچھ کھائے کے النی ہوں تھر یشلی سے نات کرئے ہیں
وہ اسے بیٹھتے کا اشارہ عجلت میں کچن کی خایب پڑھی ۔اشکی صرورت پہیں ،ا یتے کو
خائے کا ہے ؟
یبیشہ جونک کر مڑی ۔اور آدھے را ستے سے وایس ہونی ۔ تھیک ہے !وہ بیٹھتے ہوئے
نولی ۔
مچھے کونی میری پہن کے م نعلق میسنج د یتے کی کوشش کر رہا ہے ،تم میری مدد کرو گے
چشیر؟؟؟
ہو شکیا ہے وہ سچ کہہ رہا ہو ،ہو شکیا رومی سچ میں زندہ ہوں !تم میری مدد کرو ہم اسے
ڈھونڈ ۔۔۔۔
جوصلہ دنا ،تیرے کو سیلف ڈ ئقیس تھی شکھانا میں ،کس لتے؟؟؟؟ اس کو کب
،اسنعمال کرے گی نو؟؟؟
آچر کب نک نو دوسروں پر اتحصار کرے گی ؟ یس کر نار رونا جھوڑ دے ،ا یتے آیسونوں
چم س
سے میرے کو کمزور پہیں کرئے کا ،تھیک ہے ؟؟؟؟ میں وہ آدمی پہیں ہے ھی
! ؟؟؟ اور نلیز ہاں ،ا یتے کو نار نار ییگ کرنا یید کر
اشکے القاظ ہٹھوڑے کی مایید یبیشہ کی سماع یوں پر پرستے لگے ۔ ۔۔۔۔
تھیک ہی نو کہہ رہا تھا چشیر !کب نک دوسروں پر اتحصار کرونگی ؟ کونی کب نک میرا شاتھ
! دے گا
پہی دییا کا سچ تھا ۔ پہی حف نفت تھی ۔ رب ذوالجالل کے عالوہ تھال کون سجا شاتھی تھا
ایشان کا ۔ چتی کہ ایشان کے شگے ر ستے تھی اسے جھوڑ کے خائے والے تھے انک دن
۔ اور ناک ذات ازل نا اند نک ر ہتے والی تھی ۔
*****************************
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 290
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
نلکوں کی ناڑ نوڑ کر آیسو گالوں پر تھشلتے لگے ۔ جہرے پر ئکل نف کے ناپرات تماناں تھے
۔وہ کسی ڈرانوئے جواب کے زپر اپر تھی ۔جو اگلے ہی نل میں نونا اور وہ جھیکے سے اتھ
گ ک م یس یل گ گ ٹ یب
ھی ۔ ہرے ہرے شایس تے ۔ تے یں دل سی ئے لگام ھوڑے کی طرح دھڑک
رہا تھا ۔ ا یتے جہرے پر ہاتھ ت ھیرنی وہ ئقین کر لییا خاہتی تھی کہ یہ محظ انک جواب تھا ۔
ایتی تھیگی ہٹھیلیاں ئظروں کے شا متے کیتے ۔
یٹھی کسی اچشاس کے تحت اس ئے ئظر اتھا کر دنکھا ۔سرٹ سے ئے ییاز اوندھے میہ
صوفے پر تحرام سونا ہوا ۔
تحرام زمان 'ا یتے آپ میں انک ازیت اور وچست سے تھرنور نام تھا ۔'
وہ ہمارے ناپ کا قا نل ہے 'جیسی آوازیں اشکے دماغ پر نار نار ہٹھوڑے پرشا رہی تھی ۔ '
ا یتے شالوں ئعد ا یتے ناپ کے قا نل کو شا متے ناکر اسکا جون کھو لتے لگا ۔ اپہیں کھوئے
کے ئعد اپہوں ئے کیتی ازیبیں اور جوارناں کابیں تھی ۔
تحرام گہری بیید کے زپر اپر تھا ۔جب کسی اچشاس کے تحت اشکی چسیں ییدار ہوئے
لگیں ۔ مگر وہ ہ یوز بیید میں تھا ۔کچھ اشکی نلخ زندگی کا تحریہ تھا ۔کچھ اشکے دسم یوں کی
ق س
مہرنانی ۔ وہ جھیکے سے اتھا اور انا کو کچھ سو چتے ھتے کا مو ع د یتے غیر اسے دنوچ کر
ئ چم
وہ سرعت سے اس سے دور ہونی دونوں ہاتھ گردن پر جمائے گہرے گہرے شایس لیتی
ی نفس تجال کرئے لگی ۔
اسے پہیں ییا تھا وہ کیا کرئے خا رہی تھی مگر قا نل اشکے شا متے تھا اور وہ ا یتے ناپ کا
ندلہ لے کر چشاب پراپر کرنا خاہتی تھی اسے صرف اییا ناد تھا ۔
نو اس سے اتھی ہوئے جملے کا چشاب لییا خاہ رہی تھی؟؟ اسے زرا پراپر جیرانی یہ ہونی ۔
کہا تھا نا میں ئے ،شب ییا لگا لونگی ،اور دنکھو مچھے تمہارے شارے کارناموں کا علم ہوحکا
! ہے تحرام زمان
وہ قدرے اطمییان ئے اسیڈی بییل سے ییک لگا کر کھڑا ہوا اور اطمییان سے اسے دنکھتے
لگا ۔
وہ تھرانی آواز میں کہتی اسے پریشانی میں مییال کر گتی ۔ تمہارے نانا؟؟؟ وہ ئظاہر سیاٹ
لہجے میں نوجھتے لگا
وہ اور زمان نو اشکے ناپ کو تجانا خا ہتے تھے ۔اب تھال ائکا کیا قصور اگر قرمان ئے ینچ میں
نانگ یہ اڑانی ہونی نو وہ سحص آج زندہ ہونا ۔
وہ نات کو گول مول کر گیا ۔ جب نک ملک اسے انا کے نارے میں شاری ائقارمیشن
پہیں دے د ییا ۔اشکے نارے میں کونی تھی رائے قاتم کرنا ممکن پہیں تھا ۔
پہیں ہوں میں کسی ڈاکیر کی بیتی ،اور یہ ہی میرا نام انا ہے ،اتمان ہو میں ۔۔۔اتماااان
! عٹمان
وہ خال اتھی ۔۔۔آچر کار نول دنا ۔ جو اشکے دل میں تھا ۔ جو وہ خال خال کر دییا کو تھی ییانا
خاہتی تھی کہ وہ اتمان عٹمان ہے ۔ مگر اشکے جہرے ئے اشکی سیاجت ندل دی تھی ۔
وہ دل ہی دل میں محقوظ ہوئے لگا ۔ مگر نوال کچھ پہیں ۔ اسے لوگوں سے سچ اگلوانا جوب
آنا تھا ۔
ک یو نکے ہمارے والدین دوشت تھے اور میرا ناپ دوشت سے ئے وقانی کرئے کا سوچ
! تھی پہیں شکیا
وہ ا یتے لقظوں سے واضع کر حکا تھا ۔کہ وہ ئے گیاہ ہے ۔ اتمان کی گرفت گن پر کمزور
پڑی ۔ اشکی ئظروں کے شا متے وہ ئصوپر گھوم گتی ۔ جو اشکی نات کا واضع ییوت تھی کہ
ا نکے والدین آیس میں دوشت تھے ۔
وہ تمہارے والد ہیں ،اشلتے یہ تھی تم ییا لگانو مچھے اور تھی پہت کام ہیں !وہ ئے ییازی
سے کہیا خگ سے نانی گالس میں اڈ نلتے کر ل یوں سے لگائے لگا۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 298
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
وہ کچھ دپر پہلے ہی سونا تھا ۔ اس ئے وفوف لڑکی ئے ا یتے ناگل ین میں حگا کر اشکی
بیید چراب کردی تھی ۔
ھ ج
اب آپ خانا یسید کریں گی ،مس وٹ انور ،جو تھی آئکا نام ہے !وہ النا ۔
ھ چن
انا ئے اجیتی ئگاہ اس پر ڈالی اور گن سم یت چ یب سے التیرپری واال فونو ئکال اتمانداری
سے بییل پر رکھا ۔ اب چیکے واضع ہوحکا تھا ۔ وہ تحرام کے القاظ پر اتمان لے آنی تھی
۔نو وہ اس پر ئقین کرنا خاہتی تھی چس کی یہ انک جھونی سی سروعات تھی ۔
یہ خائے ا یتے دماغ میں کیا چیالی نالنو ئکانی رہی تھی تحرام ئے قدرے ئے زاری سے
سوخا ۔
اب آپ خابیں گی نا "ل یونگ سری نفیکٹ "ناس کروانا پڑے گا آئکا !وہ کڑھ کر نوال ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 299
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
انا جو اس سے معزرت کرئے کا سوچ رہی تھی فورا سے پہلے ارادہ کبیشل کرنی تیر ینجتے
ک
ہوئے ا یتے کمرے میں خائے لگی ۔تحرام تھی کمفرپر ھینچ کر ل یٹ گیا۔
*****************************
روم نصہ ا یتے دھیان آفس سے ئکل رہی تھی کہ اخانک میڈنا کے تماییدے اشکے گرد جمع
ہو گ ت ے ۔
اخانک وہاں مرادایہ آواز گوتجی ۔ روم نصہ ئے سحت ناگواری سے کیدھے جھیکے ۔
but please
! Don't bother my queen
تمان اشکے کے گرد گھیرا ییگ کرنا اس قدر مجیت تھرے لہجے میں نوال ۔ کہ روم نصہ عش کھا
کر گرئے کو تھی۔ اشکی چشارت اور اشکے القاظ پر ۔
،اوہ ،سوری میں ئے نوٹ پہیں کیا ،اگلی نار سیبییاپز کرکے جھونوں گا
وہ اشکی مزاجمت کا اپر یہ لیتے ہوئے جہرے پر انک پڑی سی مشکراہٹ سجائے ۔ اشکے
گرد گ ھیرا ییائے دونارہ اسے آفس میں لے لیا ۔
تمہاری کھوپڑی میں غقل نام کی جیز ہے نا پہیں ؟؟؟ مشکراہٹ نک دم عایب ہوخکی
تھی ۔ چشکی خگہ سنجیدگی ئے لے لی تھی ۔
روم نصہ اشکی نات کو ئظر انداز کرنی دروازے کی خایب پڑھی ۔
وہ غصییاک ئظروں سے گھورنا دھمکی آمیز لہجے میں نوال ۔ہوپہہ عزت ؟؟ ،لوگ تمہارے
وچسی انداز سے جوقزدہ ہیں وہ تم سے ڈرئے ہیں تمہاری عزت پہیں کرئے اشلتے ئے قکر
! رہو یہ جوف عزت والوں کو ہی خجیا ہے
وریہ کیا ؟؟؟ وہ ئے ناکی سے چیلنجیگ انداز میں کہتی اشکی آنکھوں میں جھا نکتے لگی
اس ئے غصیلی ئگاہوں سے گھورنا ہوا پرنگر پر ائگلی دنا ہی د ییا اگر روم نصہ کے اشسی یٹ
سے دخل اندازی یہ دی ہونی
ارے ،رک ک یوں گتے آنو نا ۔۔۔ تم تھی دنکھو ان ڈنل اسبییڈرڈ لوگوں کی اصل یت۔۔
،تمان کا غصہ سوا تیزے پر تھا ۔۔۔ اس ئے پرنگر پر ائگلی جمانی۔۔۔ شاتھ ہی تھا ،تھا
آوازوں کے شاتھ آفس کے سیسے خکیاجور ہو گتے ۔۔۔ وہ اسے گرییان سے دنوچ کر نلکل
کیارے پر لے آنا ۔۔۔
ُ
جھوڑوووووو اسے ۔۔۔
جھوڑ دوں ؟؟؟ اس ئے ناکید خاہی ۔۔۔ اگر وہ اس لڑکے کو جھوڑ د ییا نو نلید و ناال غمارت
سے ینجے گرئے کے ئعد خدا ہی اسے تجا شکیا تھا ۔۔۔ وہ ئے خارہ تھر تھر کا بیتے لگا
تمان ئے گردن کو زرا سی چبیش دی اور لڑکے کو نوری فوت سے دور دھکیال دنا ۔۔
وہ ایتہانی اطمییان کے شاتھ نانی گالس میں انڈنلتے ہوئے گالس اشکی طرف سرکانا ہوا نوال
۔۔۔
خاہل وچسی !وہ ایتہانی ئفرت سے اشکی یست پر دھاڑی ۔ تمان ستی ان ستی کرنا ناہر ئکل
گیا ۔ اشکی دکھتی رگ سے وہ تجونی واقف تھا ۔ وہ ہر نار پہیوں کے نام کی دھمکی سن کر
خاموسی سے بیٹھ خانی۔۔
مگر کب نک ؟؟؟
***************************
وہ ایتہانی طیش کے عالم میں زتحیر سے لیکتے پڑے سے ناگسیک ییگ پر زور زور سے ینچ
رسید کرنا کسی کو پہت کچھ ناور کرانا خاہ رہا تھا ۔ اس لڑکی کا عسق جون ین کر اشکی رگوں
میں دوڑئے لگا تھا ۔جو تھی اشکے قریب خائے کی کوشش کرنا یشم کو اییا رف یب معلوم
ہوئے لگیا ۔
وہ روس میں اور یشم کے انلی میں ہوئے کی وچہ سے آج ئفرییا مہیتے ئعد اس سے مل
رہی تھی ۔
ناییہ ؟؟؟ وہ جیران رہ گیا ۔الییہ جہرے پر نک لحت پریشانی کے ناپرات اتھرے ۔
اگر تم کہتے کہ تم لیتے آرہے ہو نو کیا میں یہ ییانی !وہ مشکرا کر کہتی۔ اشکی نات اسی پر
لونائے لگی
خلو ،کسی ریسیوریٹ خل کر اجھا شا کھانا کھائے ہیں ،تھر میری مبییگ ہے اور شام کو مچھے
ک ن
وایس تھی خانا ہے !وہ گھڑی د تی ہونی نولی ۔
ھ
تم اب پہیں رہو کچھ دن میرے شاتھ !تم سے ڈھیر شاری نابیں کرنی ہے ناییہ !وہ
اداسی سے کہیا اشکے گرد ناپہوں کا گ ھیرا ییائے ہوئے تھوڑی اشکے سر پر سجانی ۔
اجھا ،خلو خلدی سے جینج کرکے آنو یشم ،مچھے مبییگ کے لتے ل یٹ یہ ہو خائے !وہ ناد
آئے ہی عجلت سے کہتی دور ہتی اور اشکی بیشانی پر گرئے نالوں کو انک طرف کرنی ہونی
نولی ۔
یشم پرے پرے میہ ییانا کمرے کی خایب پڑ ھتے لگا ۔ کچھ ناد آئے پر رک کر مڑا اور انک
ئظر جھو لتے ییگ پر ڈالی ۔
ہققف !سرائے؟؟؟؟ ناییہ ئے انک تھیڈہ آہ تھرئے ہوئے سرائے کو ئکارا۔ وہ اشکے
سیڈول اور ڈنلی روبین کے نارے میں ڈشکشن کرئے کا ارادہ رکھتی تھی ۔ وہ آرام دہ انداز
میں ونڈو کے قریب رکھی جییر پر بیٹھ گتی ۔
یب ہ پ
یس مام؟ ا یتے میں سرائے تھی وہاں آ جی ۔ وہ سیدھی ہو ھی ۔ اس سے لے وہ
ہپ ٹ ن
سرائے سے کونی نات کرنی اشکی ئظر سفید قرش پر گری سرخ جون کی نوندوں پر پڑی ۔
یہ کیا ہے؟؟؟ وہ تیزی سے اتھی اور قرش پر گھییہ موڑ کر بیٹھ گتی ۔
ناییہ ئے دو ائگلیاں قرش پر رکھتے ہوئے ئظروں کے شا متے کیں نو وہ واقعی جون تھا ۔ جو
اس ناکسیگ ییگ سے ییک رہا تھا ۔وہ جوف و ہراشاں سی ہوکر دور ندکی ۔
سرائے ئے سر ہالئے ہوئے تھوک ئگل کر چشک گلے کو پر کیا ۔اور نوری فوت سے اسے
.سیدھا کرئے ہوئے دو ائگلیاں اشکی گردن پر جمابیں
! ززندہ ہے
،ناییہ زرا پرجھی ئگاہ سے اس سحص کو دنکھتے لگی ۔ شانولہ سے رنگ کا اوتجی لمتی قدوقامت
گلے میں پڑی سی زتحیر لیک رہی ہاتھ میں کتی رپڑ بییڈ پہن ر کھے تھے اس سحص کا خلیہ
عام لوگوں سے کہیں الگ تھا ۔
ج یقئ
اس ئے ئے تی سے اییا گال ھوا ۔
وہ صرف میری ہے ۔۔۔ اس ئے میرے نام کی انگوتھی پہتی ہے۔۔ وہ مچھ سے شادی
کرئے والی تھر اشکی ہمت کیسے ہونی ۔۔۔اشکے قریب خائے کی ۔۔۔ وہ خاللی انداز میں
چنجیا ہوا انک نار تھر سے اشکی خایب ل نکا
کیا وہ تھی تم سے مجیت کرنی ہے ؟؟؟ نا تمہارے نام کی "صرف "انگوتھی اشکے ہاتھ میں
ہے
تم اییا وعدہ تھول گتے یشم ۔۔۔ تم ئے انک نار تھی ایتی کے نارے میں پہیں سوخا ۔۔۔
اشکی آواز تھرا گتی
آج اس لڑکی کی خاطر تم ئے اسے مارا ہے ،کیا معلوم کل تم"اس "لڑکی کو تھی مار
دوگے ۔۔۔ اسے کونی ئقصان پہنجا دو ۔۔۔
یشم سیائے میں رہ گیا ۔۔۔وہ کتی لمجے کچھ نول ہی یہ نانا ۔۔۔زرا شا رخ موڑ کر اس ئے
چشیر کو دنکھا نو اشکی شاری ئفرت زانل ہوگتی ۔۔۔۔ یہ کیا کردنا اس ئے ؟؟؟؟
وہ نالوں کو مٹھ یوں میں دنوچیا صوفے پر گر شا گیا ۔۔۔ ناییہ الگ تھلگ سر تھامے پریشان
ت ٹ یب
خال سی ھی ھی
ہر نار سوری ،ہر ناری وہی علطی ۔۔۔ یس کردو یشم اب تم تجے پہیں رہے جو میں
تمہارے کھڑے کیتے گتے نکھیڑے سمبیتی رہوں ۔۔۔۔ ییا پہیں کب تم ایتی قدر خانو گے
اک صرف تمہیں اجھا اور صوپر الئف اسیانل د یتے کی خاطر میں کیا کچھ پہیں کیا ،تمان کو
کھو کر میں ئے تمہیں نانا ہے ،انک ماں کے دل پر کیا گزرنی ہے جب اسے ایتی اوالد
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 318
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
کے ینچ موازیہ کرنا پڑے یہ تم پہیں سمچھ شکتے اشکے لتے تمان آج تھی مچھ سے ئفرت کرنا
ہے
آنی اتم سو سوری !آج سے پہلے ایشا کٹھی پہیں ہوا اور یہ ہی آج کے ئعد کٹھی ہوگا ،آنی
پرامس ،نلیز رو نو مت !اسکا دل پریشان ہوئے لگا ۔
مچھے خانا ہوگا ،مبییگ کے لتے ل یٹ ہورہی ہوں !وہ ا یتے ہاتھ جھڑا کر ییگ تھام کر ناہر
ئکل گتی ۔
اشکی نو شاری دییا جیسے وپران ہوئے لگی ۔ اب وہ اسے کیسے میائے؟ ائکا رشیہ روتھتے
میائے کہیں پرے تھا ۔ وہ کٹھی ایسی چرکت پہیں کرنا جو ناییہ کی ناراصگی کا ناعث یتے ۔
یہ نو کم تحت عسق تھا جو اسے ہر دوسرا سحص اییا رف یب محسوس ہوئے لگیا تھا۔ وریہ وہ
پہت چشاس اور مجیت کرئے واال لڑکا تھا ۔ وہ غصے میں اتھا اور گاڑی کی خاییاں لے کر
ناہر ئکل گیا۔۔ ئے مقصد سڑکوں پر آوارہ گردی کرئے کرئے کب شام سے رات ڈھل
گتی اسے علم پہیں ہوا
عیر ارادی طور پر گزرئے لمجے اشکی ئظر بییل گرانونڈ پر پڑی ۔۔ جہاں ال نگل
Fight
ہوا کرنی تھی وہ کالج کے دنوں میں سوقیہ طور پر اکیر ایسی خگہوں کا رخ کرئے ۔۔ وہ
قاتیرز پر ی یٹ لگانا کرئے تھے مج نصر یہ کہ دوسروں القاطوں میں یہ موت کا کھیل تھا
۔۔۔۔ سرخ روسی یوں سے گرانونڈ میں جھرمٹ لگائے ئقوس عحب ہ یولے سے یسے ئظر
یس تھر کیا تھا اسے جود کو سزا اور ازیت د یتے کا ییا موقع مل گیا تھا ۔۔۔ وہست ی نکانی
آیسو سے اس ئے سیتے سرٹ دنوچ کر زمین پر انار تھییکی اور جھرمٹ کے ینچ کھڑے
سحص کے مقانل آگیا ۔۔ پہلے پہل نو چشیر کا جہرہ اشکی آنکھوں کے شا متے نار نار آئے لگا
اس ئے جوب بییا اس نوجوان کو ۔۔۔ مگر اسکا نوازن نگڑا نو مقانل اس پر سنفت لے گیا
وہ اسے اندھا دھید یبیتے لگا ۔۔۔سٹم نو یہ تھا کہ اس ئے مزاجمت کی کوشش ہی پہیں کی
اور جود کو فشمت کے شہارے جھوڑ دنا۔۔۔وریہ کہاں وہ پرییڈ ناکسر اور کہاں منجلے نوجوان
۔۔ اسے یس اییا ناد تھا کہ وہ ایتی ماں کو ناراض کر آنا تھا۔۔ یٹھی اس کے دل میں درد کی
ت
ھیسیں اتھتے لگیں اس پر عیودگی ظاری ہوئے لگی ۔۔۔ مگر اسکا کونی پرشان خال پہیں
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 321
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
تھا۔۔ اخانک نولیس کے شاپرن کی آوازیں آئے لگیں ۔۔۔۔ نوجوانوں میں سور شا مچ گیا
کونی دم دنا کر تھاگ کھڑا ہوا نو کونی نو نولیس کے ہٹھے چڑھ گیا۔۔۔ ا یسے میں انک تچہ اسے
گھسبییا ہوا گرانونڈ کے نار سڑک پر لے آنا۔۔ اور اییا آلودہ شا کوٹ خلدی سے اشکے چشم پر
ڈال دنا ۔۔۔ نولیس اسے فوٹ ناتھ پر سونا تھکاری نا یستی گردان کر آگے پڑھ گتی ۔۔۔
???Signore stai bene
ہوبیتہیہ !اس ئے زوروں سے سر جھ نکا اور میلے کجیلے کیڑوں والے تجے کو دنکھتے لگا ۔۔اور
تھر آس ناس ئظر دواڑانی۔۔
Bevi un po 'd'acqua
) نانی نی لیں(
تجے ئے ڈھکن کھول کر نونل اسے نکڑانی اور تھاگ کر زمین پر پڑی اشکی سرٹ اتھاالنا
وہ تھٹھا تچہ آنکھوں میں جوانوں کی امیگیں لتے پہت مجیت سے نوال۔۔۔یشم کو اس نل
س
ا یتے آپ سے سحت ئفرت محسوس ہوئے لگی ۔۔ اشکے مداح اسے کیا ھتے تھے اور وہ کیا
چم
!!!ئکال ۔۔۔
???Vuio soldi
) کھانا؟؟؟ (
وہ اس تجے کو دنکھ کر رہ گیا ۔۔۔وہ اسے اییا آ ییڈنل سمچھیا تھا ۔۔۔کیا وہ آ ییڈنل بیتے کے
النق تھا تھی؟؟؟
وہ اشکے نالوں میں ہاتھ گھمانا گاڑی کی خایب پڑھ گیا
اس تھٹھے مداح کی مجیت تھری ئظروں ئے پہت دور نک اسکا ینچھا کیا
***************************
یبیشہ آج کتی دن ئعد ک نفے آنی تھی ۔ کیسی پر اشکی یٹماری کے ئعد شارا نوجھ آن پڑا تھا ۔
ک یونکہ ک نفے میں صرف وہ دونوں ہی کام کیا کرنی تھیں .ناس یبیشہ کو قاپر یہ کردے اس ڈر
سے کیسی ئے اسکا کام تھی ا یتے دن سیٹھالے رکھا۔ یبیشہ اشکی مجیت پر پہت مشکور
تھی ۔ اس ئے نلیک کافی پرے میں رکھی ۔اور عجلت میں لتے کچن سے ناہر ئکلی ۔ مگر
کمسٹمر خا حکا تھا ۔ وہ کب سے کافی کے ای نظار میں بیٹھا تھا مگر رش کے ئغث اسکا تمیر دپر
سے آنا ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 326
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
کیا ہوا ؟
کیسی اسے ینچ را ستے میں کھڑا دنکھ کر سرسری شا نوجھتے لگی ۔
کچھ پہیں نار ،کسٹمر پہت دپر سے و یٹ کر رہا تھا مگر جیر ،اب وہ خال گیا
کیسی ایتی
trick
وہ کچھ سو چتے ہوئے آگے پڑھی لیکن اشکے بییل پر پڑی ہونی جٹ اشکی ئظروں کے
شا متے سے گزری۔
تیزی سے اسیاف روم کی طرف دوڑ لگانی ۔اور نی وی کا رموٹ نالش کرئے لگی ۔جیسے ہی
اس ئے نی وی آن کیا اسے ایتی آنکھوں پر ئقین یہ آنا ۔
ر رو رومی ؟ اس کے لب تھڑتھڑائے ۔
رومی نلیز ڈویٹ ڈو دس تم خایتی ہو اس سحص ئے ہماری زندگی موت سے تھی ند پر
کردی ہے
کیا کرے؟ روم نصہ سے ملے ؟؟؟ اس سحص کو نالش کرے ؟؟؟ نا تمان کے خالف وہ
ی یوت ڈھونڈے ؟ بین ڈراییو نو وہ پہلے ہی گ یوا خکی تھی۔۔۔
وہ ئقییا روم نصہ سے جیرا شادی کر رہا تھا اییا نو اسے اندازہ تھا ۔ روم نصہ پہاں ان خاالت
میں صرف انکی کی وچہ سے تھی ۔ اشکی انک ئکار پر وہ دوڑی خلی آنی تھی۔اب اشکی
ناری تھی کہ وہ اشکے لتے کچھ کرے ۔ ڈرئے کا وفت اب چٹم ہوحکا تھا ۔وہ تمان کو ناکوں
یمٹ ت ھ
چتے چ یوائے والی تھی ۔ اس ئے۔ئفرت سے ھیاں یں
چ ن
! ہاں یس سر خکرا رہا ہے ،میں گھر خانا خاہ رہی تھی اگر تم شب سیٹھال لو نو
۔ یبیشہ کا اس سے کونی گہرا ناطہ یہ تھا ۔یہ ہی وہ کلوز قرییڈز تھی ۔ اشکے ناوجود کیسی کی
قرناییاں اشکے لتے الزوال تھیں ۔وہ اشکی ئے لوث مجیت کی اسیر ہونی ۔دییا میں کیسی
جیسے لوگ ڈھونڈنا نا ملیا آج کل مشکل ہی پہیں ناممکن شا ہوگیا تھا ۔
ہم گ گ پ
وہ ایتی ہی سوجوں یں م ھر جی نو م کو دروازے پر ای نظار کرئے نانا ۔
ش ی ن
تم پہاں ؟؟ وہ سرسری شا نوچتی دروازے کا الک کھو لتے آگے پڑھی ۔
ہاں یس تمہیں دنکھتے آنا تھا !وہ ازلی انداز میں نوال ۔
شاند دو گھیتے سے !وہ کیدھے احکا کر نوال ۔ اشکے لتے وہ تمام غمر تھی ای نظار تھتی میں
خل شکیا تھا ۔ ایشا یشم علٹم کا عسق تھا ۔
یبیشہ کے ہاتھ ئے اجییار تھمے ۔ اس ئے زرا شا رخ موڑ کر اسے دنکھا ۔نو اسے ہی دنکھ
رہا تھا ۔آج اشکی آنکھوں کی جمک کہیں عایب تھی ۔وہ اسے اداس لگا ۔
اسے اشکے ہاتھ ییانا ہوا ناشیہ پہت یسید تھا ۔ وہ اسیوو آن کرنی کیڈ سے بین نالش کرئے
لگی۔
اشکے گھتے ہر طرف سے اشکے جہرے کو گ ھیرے میں لیتے لگے ۔وہ اکیا کر اپہیں جوڑے
میں مفید کرئے لگی ۔
وہ کچن کی سیلف سے ییک لگائے مجو یت سے اسے دنکھیا ہوا نوال ۔
تم میرا مزاق اڑا رہی ہو ؟ اس شارے عرصے میں یشم اسے پہلی نار اس سے مشکرا کر
نابیں کرنا دنکھ رہا تھا ۔
یشم رخ موڑ کر ئظروں کے شا متے رکھا کییگ نورڈ نالش کرئے لگا ۔ اشکے قرسیوں کو تھی جیر
پہیں کییگ نورڈ کس نال کا نام ہے ۔ یبیشہ ئے جیسے ہی رخ موڑا ۔ نو اشکے جہرے کے
ناپرات دنکھ اشکی ئے اجییار ہیسی جھونی ۔
ک یوں ہیس رہی ہو ؟؟؟ وہ پرا شا میہ ییا کر نوال خاالنکہ اسے کہیں یہ کہیں علم تھا ۔وہ
اشکے 'شگھڑ 'ہوئے کا مزاق اڑا رہی ہے ۔
وہ مصیوغی انداز میں کہتی زرا شا اشکے قریب ہوکر کییگ نورڈ اتھائے لگی ۔
یٹھی ئظروں کے شا متے ہوئے ناوجود تم دنکھ پہیں نا رہے تھے !وہ ہیسی ۔ شاتھ ہی ہاتھ
کی یست کی نال ہیائے لگی ۔ یشم ئے آگے پڑھ کر اشکی مشکل خل کرنی خاہی ۔اس ئے
جیسے ہی ہاتھ اشکی صراخی دار گردن میں ڈا لتے ہوئے نکھرے نال سمبیتے خاہے ۔
اسکا خان ل یوا لمس ایتی گردن پر ناکر یبیشہ کا کییگ نوڑد پر تیزی سے خلتے ہاتھ کا نوازن نگڑا
اور جھری اشکے ہاتھ کو زجمی کر گتی ۔
! شسسس آہہ
کیا ہوا ؟ وہ پریشانی سے کہیا اسکا ہاتھ دنو چتے ہوئے خاپزہ لیتے لگا
وہ اسے جھاڑ نالنا ہوا نوال ۔ اب وہ اسے کیا ییانی اسکا دھیان تھ نکائے واال تھی وہ جود ہی تھا
۔ اسکا ہاتھ واش بیشن کے نانی سے گزارئے ئعد تھی جون یہ ر کتے ئغث یشم ئے اشکی
ائگلیاں لیوں میں دنانی ۔
جھوڑو میں دنکھ لونگی !وہ پری طرح گ ھیرا کر دور ندکی ۔ ہوبییہ !وہ بیتہی ئظروں سے گھورنا ہوا
خاموش ر ہتے کا اشارہ کرئے لگا ۔
ہوپہہ ،موصوف نوجھ نو ا یسے رہے ہیں جیسے شاری دوانوں کا مچموغی علم اپہی کے ناس
،ہو ،بییڈج نک نو کر پہیں کرشکتے ،اییا شا جون دنکھ کر خان ئکل خانی ہے
ییانو تھی؟ اشکے خالئے کی آواز پر یبیشہ کی خلتی زنان کو پرنک لگی ۔
ڈرار میں ہوگا !وہ خال کر کہتی کھائے پر دھیان د یتے لگی ۔جو ئفرییا ییار تھا ۔ اسے قرشٹ
انڈ ناکس النا دنکھ کر یبیشہ ناہر آنی اشکے ہاتھ سے ناکس لیا اور صوفے پر ڈھے ۔
ہوپہہ ،آنا پڑا تمہیں درد ہوگا !وہ ئقل انارنی ہونی نولی ۔ یشم کی جیسے ہی ئظر اس پر پڑی
وہ قدرے جیران ہوا تھر کھلکھال کر ہیس پڑا ۔
وہ رعب دار آواز میں کہتی قرشٹ انڈ ناکس انک طرف کرنی اتھ کھڑی ہونی ۔
چم س
ج
وہ ۔۔۔۔کیسے کرئے ہیں؟؟ یشم نا ھی سے نو ھتے لگا ۔ یبیشہ کا دل کیا اییا سر دنوار
میں ماردے ۔
نانگیں اوپر اور سر ینجے کرکے !وہ اشکی طرف جھکتی چیا چیا کر نولی ۔
************************************
اور تمان کی ہمیشہ کی طرح کونی جیر پہیں تھی وہ کب آنا اور کب خانا تھا ۔ یہ ہی اسے
کونی دلحستی تھی خا یتے میں ۔ وہ ئے دلی سے کپ کر گرد ائگلی گھمانی یہ خائے کن سوجوں
میں مگن تھی۔
یٹھی تمان سرٹ کی آسبیبیں چڑھانا ہوا ینجے آنا اور اس پر علط ئگاہ ڈالے ئغیر کرسی کھ نچی
جیسے ہی ئظر تمان پر پڑی روم نصہ کا خلق نک کڑوا ہوگیا ۔ وہ کرسی ینچھے دھکیلتی اتھ کھڑی
ہونی ۔
،بیٹھ خانو
روم نصہ ستی ان ستی کرنی اییا فون اور ییگ اتھائے لگی ۔ میں ئے کہا بیٹھ خانو !وہ اس
نار سجتی سے گونا ہوا ۔ پہہیں نو ؟ کیا ہاں؟؟؟ کیا کروگے تم ؟ میں تمہاری خاگیر پہیں
! ہوں اشلتے مچھ پر رعب جمانا یید کرو
تمہارے ناس دس میٹ ہیں !وہ جوس کا گالس ل یوں سے لگانا ہوا نوال ۔
تمہاری یہ جواہش میں خلد نوری کردوئگا ،قلجال کے لتے ہم ایتی شادی کی شاییگ پر
،خارہے ہیں
سو گ یٹ رنڈی ان بین مبیس مچھے ای نظار کرنا یسید پہیں !وہ کہتے ہوئے بییکن سے ہاتھ
نوتچھتے لگا ۔
ارے واہ ،تم نو پڑی خلدی سمچھ گتی وہ میاپرہ ئگاہوں سے دنکھیا گاڑی میں بیٹھا۔ روم نصہ
کا دل کیا اسکا گلہ دنا دے ۔ وہ خاموسی سے صنط کرنی اشکے پراپر والی سیٹ سیٹھالی ۔
کچھ ہی دپر میں وہ اسے 'میالن فیشن ہانوس 'سے خگمگانی شاندر غمارت میں لے آنا ۔
اس ہانوس کا شب سے جوئصورت جوڑا دنکھاو اپہیں ،آچر کار انکی تھی کچھ جواہشات ہونگی
! شادی کو لے کر
وہ دل خال د یتے والی مشکراہٹ لیوں پر سجانا ہوا نوال ۔سیور سر !وہ سر ہالنی ہونی وایس
مڑی ۔
اگر اییا ہی سوق ہے میری جواہشات خا یتے کا نو پہلی قرشت میں ائکار کردو ،اور میرے
! ل نگل ڈاکمبیس لونا دو ناکے میں ا یتے ملک خا شکوں
نا۔۔۔مم۔۔۔۔۔کن !وہ ہاتھ پڑھا کر اسکا جہرہ تھیٹھیائے ہوئے کان میں سرگوسی کرئے
لگا
اسی اییا میں وانی جوئصورت جوڑوں کے رنک کو دھکیلتی اشکے قریب لے آنی ۔
نلکل ،اپہیں روسی لیاس دکھانو آقیر آل یہ مچھ سے ایتی مجیت جو کرنی ہیں ظاہر ہے
میری جواہش کے مظانق پہبیں گیں !ک یوں ییگم؟ وہ اشکی طرف دنکھیا ہوا نوال ۔روم نصہ
ئے اسے انک زپردشت گھوری سے نوازا۔
انک ایتہانی جوئصورت مگر عرناں فشم کی سفید میکسی اشکی خایب پڑھانی ۔۔۔
روم نصہ ئے اسکا ہاتھ جھ نکا ۔ دراصل اشکی جواپز اسی ماجول کی عین غکاسی کر رہی تھی
چس ماجول میں وہ نال پڑھا تھا ۔کونی یتی نات پہیں تھی
نو کونی نات پہیں آج پہن لو !وہ لقظ چیا چیا کر کہیا اسے ناور کرائے لگا کہ وہ اشکے خکم
کی عالم تھی ۔
مٹم نلیز آپ انک نار پرائے نو کریں آپ پر پہت اجھا لگے گا !ڈپزاتیر کی آواز پر اس ئے
کھا خائے والی ئظروں اسے گھورا اور خار و یہ خار ڈریس تھامے جینجیگ روم میں آگتی ۔ جہاں
ہر طرف دنواروں پڑے پڑے سے سیسے ئظر آرہے تھے ۔اس ئے زور پر فٹمتی لیاس
صوفے پر اجھال دنا ۔
خدا کے لتے مچھے اکیال جھوڑدو یس ایتی سی ہیلپ کردو !وہ چڑ سے نولی نو وانی سر ہالنی
ناہر ئکل گتی ۔
کہاں تھیس گتی ہوں میں نا خدا !اسے سحت غصہ آنا ۔
اور اسے روم نصہ پر کڑی ئظر رکھتے کی ناکید کرئے لگا ۔اسے آفس سے کال آخکی تھی اسکا
خانا صروری تھا ۔
وہ جینجیگ روم میں ہیں !ڈزابییر کی نات پر سر ہالنا روم کی خایب پڑھا ۔جیسے کی اشکے
قدم دروازہ کی جوک ھٹ پر پڑے اسے ہر سو آ بی یوں میں وہی دکھانی د یتے لگی ۔ سفید رنگ
ن
کی آف سولڈر میکسی میں شادگی سے تھرنور فیامت لگ رہی تھی ۔ تمان ئے آ یں یید
ھ ک
کرئے ہوئے زور سے سر جھ نکا ۔ جیسے کچھ علط دنکھ لیا ۔ وہ ا یتے ڈریس سے الچھتی گرنی
تھیک ہے ،جیسے تمہاری مرضی ،میں خارہا ہوں مارشل پہیں ہے اسی کے شاتھ وایس
آنا اور اگر پہاں سے تھا گتے کی کوشش کی نو میں تمہاری خان لے لوئگا !وہ اشکے جہرے
کو دنکھیا ہوا تمشکل نوال اور تیزی سے ناہر ئکل گیا ۔ آئے ہی اس ئے زور سے مکا گاڑی
کے نویٹ پر رسید کیا ۔
اندر اسے کیا ہوگیا تھا ؟ اسے کب سے کسی عورت کی جوئصورنی میاپر کرئے لگی تھال ۔ اس
ئے ی نفر سے سوخا اور سر جھیک کر گاڑی آگے پڑھا لے گیا ۔روم نصہ اشکی یست کو گھور
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 349
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
کر رہ گتی ۔اور تیزی سے ڈریس جینج کرکے ناہر آگتی ۔ مٹم آنکو یسید آنا !ڈزابییر جھو یتے ہی
نولی ۔
پرا مت ماییا وانی ،تمہارے شارے ڈرسیز پہت جوئصورت ہیں مگر میں یہ عرناں لیاس
،پہیں پہن شکتی ،تم انک کام کرو مچھے ناکسیانی کیلکشن دنکھانو
! ناکسیانی اور انڈین کلحر آلموشٹ سٹم ہی ہیں اگر آپ خاہیں نو میں آنکو انڈین لہیگے دکھادوں
،آ ۔۔۔۔آاوکے ،وہ اتھی اور انک سرخ لہ نگا ئکال کر اسے تھمانا
نلیز اشکے شاتھ چ یولری وعیرہ تھی دنکھ ییا !وہ خان جھڑائے کے انداز میں نولی نو وانی
مشکرا کر سر ہالئے لگی کچھ دپر میں اشکے لہیگے سم یت شاری جیزیں اسے تھمائے لگی ۔
تھییک نو !وہ قارمل ہونی ۔ اور ییگز تھامتی ناہر ئکل آنی .مارشل گاڑی سے ییک لگائے
اشکے ای نظار میں پہلے سے ہی کھڑا تھا ۔ اسے دنکھ کر اشکے ہاتھ سے ییگز تھام کر گاڑی
میں رکھتے لگا ۔
************************************
ملک ئے قانلیں ال کر میز پر دھری ۔ تحرام مصروف انداز میں ل یپ ناپ ئظروں شا متے
کیتے ہوئے تھا ۔
کچھ مہیتے پہلے وہ ایتی پہن کے ہمراہ نوی یورستی آف میالن میں اسکالرشپ پر پڑھانی کے
شلشلے میں آنی تھی ،تھر انک رات اخانک وہ کلب کے گ یٹ سے اعوا ہوبیں اور لگ
خ ک م ن
،تھگ دو ہفتے ئعد م یوزم یں د ھی تی ،جہاں آگ گتے کے غث مس انا ل یں اور
ب گ ئ ل گ
ان کی پہن کی کچھ جیر پہیں مگر ہم نالش کر رہے ہیں
وہ دوسری لڑکی وہ کہاں گتی ؟؟ وہ ک یوں اتھی نک انا کے زندہ ہوئے سے العلم ہے
! دراصل مقامی قیرسیان میں انا ئعتی اتمان عٹمان کے نام کی قیر ملی ہے ہمیں
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 352
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
ملک کی نات پر اسکا ماتھا تھ نکا۔ اسے سحت جیرانی ہونی ۔
وہ پر سوچ انداز میں نوجھیا کرسی جھوڑ کر جی یوں میں ہاتھ ڈالے گالس وال کے نار دنکھتے
لگا ۔
واہ میرے سیر !وہ زرا شا رخ موڑ کر میاپرہ ئظروں سے دنکھیا ہوا نوال۔
ڈاکیر سیانا سے رائطہ کرو ،وہ مڑ کر چٹمی انداز میں نوال ۔ ان سے رائطہ کرئے کی کوشش
،کر رہے ہیں ہمارے لوگ
مگر آنوٹ آف کورج اپرنا ہوئے کے ئغث ہم ان سے کییکٹ پہیں کر نارہے ،وہ نوال ۔
،کچھ تھی کرو ملک ،کچھ تھی۔۔۔۔۔ مگر میرا اب ان سے نات کرنا پہت صروری ہوگیا ہے
تم
WHO
کے ہیڈ کوارپر سے رائطہ کرو !وہ خکم صادر کرئے ہوئے نوال ۔
ملک !!!!وہ سجتی سے نو کتے لگا ۔۔۔ آواز قدرے نلید تھی۔ تم مچھے دسمن کی بیٹھ پر وار
کرئے کی صالح دے رہے ہو ،وہ ییک کر نوال ۔
اسکا وفت آئے دو تھر خاہے وہ دییا کے کسی کوئے میں تھی ہو میں اسے نانال سے
.تھی ئکال ڈھونڈ کر تھی جہٹم تھنج دوئگا ،وہ لقظوں چیا چیا کر نوال
************************************
کل کے وا قعے کے ئعد اب نک اسکا تحرام سے شامیا پہیں ہوا تھا ۔ وہ قدرے سرمیدہ
تھی اس ئے ستی سیانی نانوں کے خلتے ا یتے پڑے پڑے الزامات لگاد یتے اس پر وہ
تھی ئغیر کسی ییوت کے ۔ وہ اسکا شامیہ کرئے سے ہجکجا رہی تھی ۔ آر نو اوکے انا؟ وہ
اشکی عایب دماغی نوٹ کرنی ہونی نولی ۔
ہوں ؟ ہاں ،تم خلو میں آنی ہوں !وہ کہتی ہونی اتھی کھڑی ہونی ۔ڈریسر سے کنحر اتھا کر
کانوں سے نالوں کو نکڑئے ہوئے کنحر میں مفید کیا۔۔ اور تحرام کے کمرے کا رخ کرئے
تم ئے مچھے نالنا !وہ آہسیگی سے نولی ۔ وہ اور ملک کونی نات کررہے تھے اسے دنکھ کر
خاموش ہو گتے ۔وہ عج یب سے ناپرات کا سکار ہوئے لگی ۔
ہاں آنو ،تحرام اسے بیٹھتے کا شارہ کرنا ہوا نوال ۔وہ خاموسی سے خلتی ہونی صوفے بیٹھ گتی
۔اور سوالیہ ئظروں سے ان دونوں کو دنکھا ۔
میں ئے صرف وچہ ڈھونڈی ہے ،چشکی وچہ سے تم ایتی فٹملی سے مل پہیں نانی !وہ
عام سے انداز میں نوال ۔
ملک تمہیں لے خائے گا ،تم ایتی آنکھوں سے دنکھ لییا !وہ ملک کی خایب اشارہ کرنا ہوا
نوال ۔انا ئے رخ موڑ کر انک ئظر ملک پر ڈالی ۔اور کونی جواب پہیں دنا ۔
کھانا کھا لو پہلے ،تھر وہ تمہیں وہاں لے خائے گا !وہ پرسوچ انداز میں سر ہالنی ہونی
ل ش ت ت ی گ ب یھ ک
کرسی نچ کر یٹھ تی ۔ آچر ا سی ھی کیا وچہ ھی ؟ اور وہ ا کے یتے یہ شب ک یوں کر رہا
ت ھا ۔
پہاں آئے سے پہلے میرے چیاالت تمہارے نارے میں نلکل مجیلف تھے ،اور پہاں
! آئے کے ئعد نلکل مجیلف
جیسے کہ تم پہت ظالم ہو ،لوگوں پر پہت ظلم کرئے ہو ،انلی پر تمہارا ف نصہ ہے تم مافیاز
کے شاتھ ملوث ہو جو لوگوں میں دہست تھیال رہے ہیں وعیرہ وعیرہ !وہ گہری ئظروں
ھ ک ن
سے اسے د تی ہونی نولی ۔
لیکن ایتی آنکھوں سے دنکھتے کے ئعد میں ئے تمہیں مجیلف نانا ہے ،تم پہت شادہ لوح
ہو یہ ہی میں ئے تمہیں کسی پر ظلم کرئے پہیں دنکھا ،کیا وچہ ہے اشکی ؟ لوگ تمہارے
نارے میں اس فشم کی رائے ک یوں رکھتے ہیں ؟
دییا میں ہر فشم کے لوگ ہیں ،ا جھے لوگ ا یتے پرسییکیو کو مظانق اجھی۔۔۔ اور پرے
لوگ پری رائے رکھتے ہیں ،اس میں ئعحب والی کونی نات پہیں اور و یسے میں یہ شب
! پہیں سوچیا کہ لوگ میرے نارے میں کیا سو چتے ہیں
کونی نات پہیں ،وہ کیدھے احکا کر الپرواہی سے کہیا اتھا اور ایتی محصوص کرسی پر پراجمان
ہوئے ہوئے شگریٹ خاللی ۔انا کو اشکی یہ عادت سحت ناگوار گزرنی تھی۔ مگر وہ خاہ کر
تھی کچھ پہیں کہہ نانی ۔
ملک تمہارا ای نظار کر رہا ہوگا ،اشکے شاتھ خلی خانا ،وہ کرسی پر قدرے تھیل کر بیٹھا ج ھت کو
گھورئے ہوئے نوال ۔تمہارے شاتھ ک یوں پہیں ؟ وہ دل ہی دل سوچ کر رہ گتی ۔
************************************
جو میں آپ کو دکھائے واال ہوں وہ دنکھ کر آئکا شارا ڈر ہوا خائے گا !وہ آرام دہ لہجے میں نوال
۔
ہہاہہہ !وہ ہلکا شا ہیسی ۔ قیر کی تجتی پر سیاہ القاظ میں 'اتمان عٹمان خان 'جمک رہا تھا ۔
وہ رونی آنکھوں سے ہیسی ۔ اسے سمچھ پہیں آرہا تھا وہ اس قدر سقاک چرکت پر کیا رد
! غمل دے ۔روئے نا ہیسے ؟ مزاق نو آنکی فشمت ئے آپ کے شاتھ کیا ہے نی نی
میں زندہ ہو ۔۔۔۔ وہ ا یتے سیتے پر ہاتھ رکھتی ہزنانی انداز میں خالنی ۔قیرسیان کے شکوت
ماجول میں اشکی چنجوں سے خلل ییدا ہوا ۔
دنکھ لیا آپ ئے اپہیں ئقین ہے کہ آپ مر خکی ہیں ،اسی لتے کسی ئے آپ سے رائطہ
،پہیں کیا
کیا میں انکی کچھ پہیں لگتی اییا تھدا مزاق کر رہی ہیں میرے شاتھ ،وہ نلید آواز رو پڑی۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 363
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
اس میں ائکا تھی کونی قصور پہیں ۔۔۔ئقین دالئے سے آنا ہے !ملک ئے آگے پڑھ کر
اسے شہارا دنا ۔
مظلب یہ کہ اپہیں تھی نو کسی ئے ئقین دالنا کہ آپ مر خکی ہیں ،اس ئے گونا اشکی
ک ھ ک ن
آ یں ھول دی ۔
کس ئے اور ک یوں یہ نو میں پہیں خاییا مگر اپہوں ئے کسی قاپر وکٹم کو آنکی ناڈی سمچھ
ق
کے ندفین کردی ہے ،یہ انک علط ہمی تھی ہو شکتی ہے۔۔۔۔ اس میں روئے والی کونی
ش فس
نات پہیں جو متی سے آپ زندہ ہیں !وہ نوال ۔
میں زندگی تھر تمہاری مشکور رہونگی ملک !اس ئے ناقاعدہ اشکے ہاتھ تھام کر میت
تھرے انداز میں کہا ۔
جہاں نک مچھے لگیا ہے ،آپ کو قلجال ان سے پہیں ملیا خا ہیتے ،میری مابیں نو آنی لییڈ پر
کچھ وفت گزار لیں جب نک ہم آپ کے کچھ ای نظام پہیں کر لیتے
کیا ییا کون کس کے لیتے کب مشلہ ین خائے ،رہی نات آنکی پہیوں کی نو میں انکی جیر
! آپ نک پہنجانا رہوئگا
کاش تمہارے جیشا میرا تھی تھانی ہونا ،وہ زور سے مکا اشکے کیدھے پر چڑنی ہونی دوسیایہ
انداز میں نولی ۔
اسنعفرہللا۔۔۔ ملک ئے ئے اجییار اییا کیدھا جھوا۔ عحب دھوپ جھانوں مزاج کی لڑکی
.تھی
ایتی پری ہوں کیا میں ؟؟؟ وہ اشکے القاظ سن کر گھورنی ہونی نولی ۔۔۔
ایتی 'پہیں آپ پہت پری ہیں خلیں اب پہاں سے !وہ چٹمی میں انداز کہیا ہوا مڑا ۔'
انا تھی آیسو نوتچھتی اشکے ہمقدم ہونی ۔اس ئے انک ئظر مڑ کر ایتہانی دکھ سے ا یتے نام کی
تجتی پر ڈالی ۔
کیا ہونا اگر وہ اسے ڈھونڈئے کی جھونی سی کوشش ہی کر لیبیں ؟؟؟ اپہوں ئے واقعی
اتمان کو مار دنا تھا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 366
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
اب وہ 'انا 'تھی ۔انا عٹمان ۔
اشکے سوال پر انا کے ہاتھ تھمے ۔ وہ جوفیاک رات ناد کرکے اشکے آج تھی رو نگتے کھڑے
ہوخائے تھے ۔
ق
وہ ہمیں کسی مییادل اتھا لے گتے تھے یہ سراسر انک علط ہمی تھی !وہ افسردگی سے نولی
۔
ق
اگر علط ہمی تھی نو فورا ک یوں پہیں جھوڑا ؟ دو ہفتے ئعد ک یوں ؟ وہ جیران ہوا ۔
ا ستے ناد کرکے جھرجھری سی لی ۔اشکی خالنی گتی گولی کی گوتج آج تھی اشکے کانوں میں گوتج
رہی تھی ۔
ہییر کٹ تھی غموما لوگوں سے مجیلف تھا ،اور جیتی نار تھی میں ئے دنکھا ہمیشہ سیاہ
! لیاس میں ہی دنکھا
کیا وہ ۔۔۔۔یہ آدمی تھا ؟؟؟ وہ فون پر تیزی سے ائگلیاں خالنا اشکرین اشکی ئظروں کے
شا متے کرئے ہوئے نوجھتے لگا ۔
کچھ پہیں ،وہ ناپرانوں پر قانو نانا گاڑی آگے پڑھا لے گیا ۔وہ اسے ا یتے کمرے میں خائے
کی ناکید کرنا پہلی قرشت میں تحرام کے ناس آنا ۔
پہیں کچھ پہیں ملک ،تم خا شکتے ہو !وہ ناکید کرنا وایس مڑا ۔اب اسے کیا ییانا وہ کیا
نوجھیا خاہ رہا تھا۔۔۔مگر اشکی یشلی کے لتے اییا ہی کافی تھا کہ کسی لڑکی کو چراشت میں
!رکھیا تمان کی مجیوری ہی ہوشکتی تھی
وریہ یہ لو اقییر کا خکر نو ہو ہی پہیں شکیا تھا ۔ک یونکہ وہ تمان کی رگ رگ سے واقف تھا ۔
وہ کسی عورت کو خاطر میں یہ النا ۔ مجیت کرنا اشکے یس کی نات پہیں تھی ۔
******************************************
وہ کیسی کے ئے خد اسرار پر ک نفے سے قارغ ہوکر اس کے شاتھ میالن فیشن ہانوس کا
رخ کرئے لگیں ۔ اشکی آ یتی میالن فیشن ہانوس میں کسی انڈین پژاد اییلین ڈپزاتیر کی
اشسی یٹ تھی۔ سو وہ اسی سے ملتے اور نوی یورستی کے فیکشن پہتے کے لتے ڈریس چرندئے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 371
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
آنی تھی ۔ یبیشہ کو اس شب میں کونی دلحستی پہیں تھی سو وہ وبییگ اپرنا میں ای نظار
کرئے لگی ۔ یٹھی سیاہ گاڑناں آگے ینچھے وہاں آرکیں ۔اسے ماضی کی کتی کرب ناک نادیں
ج
زہن کے پردے پر لہرابیں ۔یہ شب اشکے ا یٹھی پہیں تھا
وہ جوف سے نلر کی اوٹ میں ہوگتی ۔ اور تھر جو اس ئے دنکھا اسے ایتی آنکھوں پر ئقین
یہ آنا ۔وہ وہی سحص تھا ۔ چس ئے انکی زندگیاں جہٹم ییانی تھیں۔ اور اشکے ہمراہ پڑے
ونوق سے خلتی نال شیہ وہ روم نصہ ہی تھی ۔ اسے نو لگا تھا وہ جیرا اشکی پہن سے شادی
کر رہا ہوگا !مگر پہاں نو کایہ ہی الٹ خکی تھی ۔اسے زپردستی واال کونی معاملہ پہیں لگا ۔ وہ
لوگ عالیا اس فیشن ہانوس میں شادی کی شاییگ کرئے آئے تھے ۔ اس ئے ہاتھ میں
نکڑا کافی کا کپ غصے اور کرب سے مٹھ یوں میں تھینجا ۔ وہ سحص اشکی پہن کا قا نل تھا ۔
انکی جوسیوں کا قا نل تھا روم نصہ کیسے اشکے شاتھ شادی رخا شکتی تھی ۔
کیسے؟؟؟ اسے اس لمجے ان دنوں سے ہی ایتہا کی ئفرت کی محسوس ہونی ۔ وہ کافی کا کپ
وہیں تھییک کر آگے پڑھ گتی ۔ وہ ڈری پہیں اس نار ۔ یہ ہی اسے ان لوگوں سے جوف
رات کا دوسرا پہر تھا وہ اسیڈی میں مصروف انداز میں ل یپ ناپ ئظروں کے شا متے کیتے
کام کر رہا تھا۔
ڈاکیر سیانا سے رائطہ ہو گیا ہے ناس ،وڈنو لیک کے ذر ئعے آپ ان سے نات کرشکتے ہیں
!
تھیک ہے تم پہیں رہو مچھے ان سے اکیلے میں کچھ نات کرنی ہے !وہ ناکید کرنا ناہر ئکل
گ یا ۔
ملک کو قدرے جیرانی ہونی مگر اگلے ہی نل وہ سر جھیک کر ل یپ ناپ دنکھتے لگا ۔
آپ سے کچھ نوجھیا خاہیا ہوں ۔۔۔۔اس سے پہلے آپ کو ییادوں کہ آپ کے مچھ پر
پہت شارے اچشان ہیں ،چ نکا میں شکرگزار ہوں مگر میں علط یوں پر کسی کا لجاظ پہیں کرنا
یہ آپ تھی خایتی ہیں،
ڈاکیر سیانا ہکا ئکا اسکا جہرہ دنکھتے لگی اسے پہیں معلوم تھا کہ وہ ایتی خلدی وہ تھی تحرام
کے ہاتھوں نکڑی خائے گی ۔
جواب دیں ؟ کیسے ییا خال آپ کو اس شب کے نارے میں؟؟؟ وہ قدرے نلید آواز میں
گونا ہوا
کافی عرصہ پہلے کی نات ہے جب تمہیں گولی لگی تھی تم زجمی تھے نو میں ئے شب دنکھ
! ل ی ا ت ھا
ڈاکیر سیانا کے القاظ خلق میں ا نکتے لگے ۔اپہوں ئے ئے اجییار ئظریں چرابیں ۔
تحرام کی آنکھوں میں ئے ئقیتی ہی ئے ئقیتی تھی ۔ وہ کم از کم ڈاکیر سیانا جیسی منجور
ایشان سے اس چرکت کی نوقع پہیں کر رہا تھا ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 375
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
پراییویسی نام کی تھی کونی جیز ہونی ہے ڈاکیر سیانا !میں ماییا ہوں یہ میرا تجیل ہے
میرے ئصورات ہیں ،میرا دماغی چیاس ہے جو میں اس سے عسق کر بیٹھا کم از کم آپ نو
سمچھ دار تھیں ک یوں کی آپ ئے ایسی چرکت ؟؟؟ کیا لگا آنکو ؟ میں کونی تچہ ہو نا وہ کونی
کھلونا جو میں اسے ا یتے سو کیس میں سجائے کی صد کروئگا !میں بیبیس شال کا مرد ہوں
! کونی بین اتحر لڑکا پہیں ہوں
وہ ع نظ و غضب کے عالم میں دھاڑا ۔ اسکا جہرہ جون ی نکائے لگا ۔۔۔
ڈاکیر سیانا تھوک ئگال ۔ اییا غصے میں اسے پہلے کٹھی پہیں دنکھا تھا ۔
کیا سیو آپ کی نات ،ییابیں ؟؟؟ آپ ئے پہت اجھا کام کیا اس لڑکی کا خان تجانی اسے
ا یتے آسیائے میں ییاہ دی مگر چس مقصد کے تحت آپ ئے یہ شب کیا میں اشکی وچہ
،سے آپ کو کٹھی معاف پہیں کروئگا
وہ نالوں کو مٹھ یوں میں دنوچیا دونارہ صوفے پر پراجمان ہوا۔ سیانا کو اسکا انداز دکھ دے گیا
یس تھی کرو تیرو ،یہ میری ڈنونی ہے۔۔۔اور فشم یسوع کی میں ئے یہ کسی مقصد کے
تحت ہرگز پہیں کیا ،وہ چس خال میں میرے ناس آنی تھی اس لڑکی کا جہرہ نگڑ حکا تھا
میں اس سے پہلے کٹھی ملی پہیں تھی یہ اسے دنکھا تھا ،یہ اشکی فٹملی میں سے کونی وہاں
موجود تھا ا یسے میں کیا کرنی تیرو ،تم ہی ییانو؟؟؟؟؟
مچھے جو اس وفت شہی لگا میں ئے کیا اب اگر تمہیں میں گتہگار لگتی ہوں نو تم جو خاہے
سزا دے لو میں ییار ہوں !وہ سچ جھوٹ کی مالوٹ کیتے ئے یسی سے نولی۔
مگر اشکے اندر کی ممیا کی خایتی تھی اس ئے یہ شب اسی کے لتے کیا تھا ۔وہ اسے تمام
غمر کسی سراب کے ینچھے تھاگیا پہیں دنکھ شکتی تھی ۔
انک طرف نازلے تھی اور طرف ڈاکیر سیانا دونوں ہی اس سے مجیت کرنی تھی مگر یہ
خائے ک یوں اسکا اعییار اب ہر طرح کی مجیت سے اتھ حکا تھا ۔ اسے صرف قاطمہ کی
ن ی ح
مجیت پر ئقین تھا ا تی فی ماں کی مجیت پر ۔جو اس وفت یوں تی لے خا کی ۔ اس
خ ن م م ف
ئے انک تھیڈی آہ تھری اور شگریٹ خاللی ۔ شگریٹ کے دھوبیں میں اشکے غصے کی آگ
تھی دھیرے دھیرے زانل ہوئے لگی ۔
اس ئے پرشکون انداز میں نلکیں منچیں ۔ اور سر صوفے کی یست ئکا لیا ۔۔۔۔ یہ خائے
اب انا اس سچ کو کیسے یشلٹم کرے گی؟؟؟ کہیں وہ اسے اییا محرم یہ سمچھ بیٹھے ؟
************************************
وہ اک چسین صنح تھی ۔ اس ئے االرم کی آواز پر زور سے الت مار کر کمفرپر کو دور سرکانا اور
ک ش ٹ یب
جھیکے سے اتھ ھی ۔اسے ایشا محسوس ہورہا تھا یسے ا کی پریشانی اخانک سے یں اڑن
ہ ج
جھو ہوخکی ہیں ۔ملک ئے اسے ئقین دالنا تھا کہ وہ اشکی پہیوں کے م نعلق جیریں اس
نک پہنجانا رہے گا ۔اوپر سے دل دہال د یتے انکشاف جو رات ہی اس پر ہوا تھا ۔تحرام
زمان ئعتی انک ایتہانی جوئصورت ایشان اشکے عسق میں مییال تھا ۔
وہ ہمیشہ کی طرح اسے پہاڑوں پر کسرت کرنا دکھانی دنا ۔اشکے دماغ میں سرارت سوجھی
۔۔۔وہ ایتی سوچ پر محقوظ ہونی انک جوئصورت شا ناپ لبیتے واسروم میں قریش ہوئے
کے لتے گھسی ۔اس سے نات کرئے کا موقع ہاتھ سے خائے پہیں د ییا خاہتی تھی۔
پہلے ہی وہ ہر وفت سکل پر نارہ تجائے رکھیا تھا ،جب تھی نات کرئے کی کوشش کرو ،نا
! نو جواب پہیں ملیا،نا صرف ہوں ہاں ،نا موصوف کے ناپرات شب ییان کرد یتے ہیں
اس ئے ییک کر سوخا۔ اور ہلکے سے میک اپ کے ئعد اس ئے سرخ گلوز لیوں پر لگانی
۔ تیزی سے کچن کا رخ کرئے لگی ۔د ی یورہ اسے ایتی صنح کچن میں دنکھ کر جیران رہ گتی ۔
آپ تھیک نو ہیں ؟ اگر پہیں نو میں ڈاکیر کو نالنو ،وہ قکرمیدی سے اسکا ماتھا جھو کر نولی ۔
تم۔۔۔۔
وہ قدموں کی خاپ محسوس کرئے ہی کچھ کہتے واال تھا کہ اشکے لقظ ل یوں پر ہی دم نوڑ گتے ۔
ت کھ ت ت م ل ت ک م
ک م
سورج ھی کے ھولوں والے تے سے ناپ یں وہ ھی سی ھول کی مایید ل رہی ھی
۔وہ ہر صنح کی سروعات اسکا جہرہ دنکھ کر کرنا خاہیا تھا مگر اشکی یہ جواہش ا یسے نوری ہوگی
اس ئے سوخا پہیں تھا ۔ ئے شاجیہ مشکراہٹ ئے اشکے لیوں کا خاطہ کیا ۔ وہ سر
جھیک کر مصروف ئظر آئے لگا ۔ گڈ مارییگ !وہ نالوچہ ہی مشکرانی ۔
جوس !ئظاہر یبیسی دکھانی ہونی جوس اشکی خایب پڑھائے لگی ۔
رکھ دو !وہ سیاٹ لہجے میں نوال ۔ اسے اندازہ تھا وہ اسے پرے پرے القانات سے نواز رہی
ہوگی ۔
تھال کون ایتی بیید قرنان کرکے صنح صنح دو گھیتے کسرت کرنا ہے ،وہ تھی یب جب ایشان
پہلے سے ہی اییا فٹ ہو !وہ اشکے دودھیا کسرنی ندن پر یسیتے کی جمکتی نوندیں دنکھ کر
سو چتے لگی۔ وہ اشکی مجو یت نوٹ کرنا ناول سے یسییہ نوتچھتے ہوئے اشکے قریب آکھڑا ہوا
انا کا میہ ئے اجییار کھال ۔ وہ اسکا شکریہ ادا کرئے کے تجائے اسکا مزاق اڑا رہا تھا ۔ تحرام
مٹ تھی
ئے اسکا الل تھٹھوکا جہرہ دنکھ کر لب دنائے ۔وہ غصے سے ھیاں تی خائے کے
جن
لتے آگے پڑھی ہی تھی کہ تحرام سرعت سے اشکے را ستے میں آنا ۔
کیا لوہا فٹ کر رکھا ہے ا یتے اندر !وہ تیزی سے ایتی بیشانی مشلتی ہونی تھڑکی ۔
تحرام والہایہ ئظروں سے صنف نازک کو دنکھتے لگا جو زرا سی تھیس پر ہی نوکھال گتی تھی یہ
خائے اشکی مجیت کی شدنوں کو وہ کیسے شہتی ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 383
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
انا اشکی ئظروں سے ک نف یوز سی ہوکر خائے کے لتے آگے پڑھی ۔
شا متے سے مالزم تحرام کے 'جہیتے ' 'ڈنول 'کی رسی تھامے اسی طرف آرہا تھا ۔ گہری ییلی
آنکھوں واال جوئصورت یشل کا سفید کیا تھا چشکا قد کاتھ اور خال عام ک یوں سے مجیلف تھی
۔
ی خ جن م ی
آہہہہہہہ !وہ تیزی سے تیر ز ین پر تی النی ۔اسے اس پر لے خانور سے ایتہا کا جوف آنا
ف
..۔
تحرام ئے انک اجیتی ئگاہ اس پر ڈالی اور جھک کر خانور کی بیٹھ پر ایتہانی مجیت تھرے
! انداز میں ہاتھ ت ھیرئے لگا۔ کیشا ہے میرا تچہ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 384
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
اشکی ئکار پر ڈنول صاجب نو چیاجٹ اسکا میہ خا یتے لگے ۔
شاتھ ہی وہ تحرام کے مجیت تھرے انداز پر سحت جیران ہونی ۔عج یب ایشان تھا۔ کٹھی
ایشانوں سے نو سیدھے نات پہیں کی اس ئے خانوروں کے شاتھ الگ ہی دییا یشا رکھی
تھی۔ تحرام اشکے ناس سے اتھا نو ڈنول ایتی نوتچھ ہالنا انا کے قدموں میں خکر کا یتے لگا ۔
ڈنوللللل ،دور ہٹ اشکے ناس سے ،مالک کی جیز پر ہاتھ ڈالیا ہے سرم پہیں آنی
ئے عیرت آدمی !وہ یہ خائے کس زنان میں اس خانور سے کچھ کہیا سرٹ اتھا کر پہیتے
لگا ۔
کیا ہونا اگر خدا چشن کے شاتھ تھوڑی غقل تھی دے د ییا۔ یس نایت ہوا جوئصورت لوگ
ئے وفوف ہوئے ہیں۔
اس نات سے ئے جیر کہ انا ا یتے دماغ میں کیا کھحڑی ئکارہی تھی
اشکے لب او کے سے انداز میں کھل گتے ۔نو چسے وہ پرقانی رتچھ سمچھ رہی تھی دراصل وہ
کیا تھا ۔ جیر پڑا جوئصورت تھا وہ نلکل ا یتے مالک کی طرح ۔اس ئے میں سوخا ۔ ۔۔۔
ایتی ایشلٹ نو تمہاری آج نک پہیں ہونی نار ییانو تھال رتچھ کہہ دنا ،جیر تم پرا مت ماییا
میری خان رتچھ تھی پرے پہیں ہوئے !تحرام ئے اجیتی ئگاہ اس 'قانل پرین لڑکی 'پر
ڈالی اور ڈنول سے مجاطب ہوا۔شاتھ ہی اشکی رسی کھینجیا ہوا آگے پڑھ گیا ۔
انا ئے سوچ کر انک تھر سے ہی جھرجھری سی لی ۔جیسے وہ تحرام کا میہ جوم رہا تھا ۔اس
موقع پر اسے انک نات شدت سے ناد آنی ۔
************************************
یہ ہونل روم شہر کا شب سے مہ نگا اور لگژنورس ہونلز میں سے انک تھا ۔ چس میں آج
پزیس مین جون موریشن
)(John morrison
کی خایب سے کائفریس م نعقد کی گتی تھی ۔خال میں ہر طرف ییگ ڈاکیرز ئظر آرہے تھے
۔ان سے نلکل الگ تھلگ کوئے میں ر کھے بییل پر سرخ رنگت پر سفید گھتی داڑھی واال
تجاس شالہ جون موریشن مضظرب انداز میں کسی سحص سے الچھیا دنکھانی دے رہا تھا ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 388
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
دس کروڑ !قاییل ،اب تم اسے میرے جوالے کرو گے
اشکے شاتھ کیا کرنا ہے وہ میں جود دنکھ لو ئگا !جون چٹمی انداز میں کہتے ہوئے کرسی کی
یست سے ییک لگانی ۔تم مچھے چ نگل کے سرپراہ کے خالف شازش کرئے کا کہہ رہے
ہو ،ئعتی سیر کے خلق میں ڈا لتے کا رشک لوں تھی نو ایتی سی فٹمت پر؟ مقانل سحص
ی نفیدی ئظروں سے گھورنا ہوا اس پر واضع کرئے لگا ۔ نالشیہ تیرو ان سے کتی گیا ظاف یور اور
شاطر تھا۔ اور شب سے پڑی نات وہ ا نکے گییگ کا لیڈر تھا ۔اشکے خالف شازش کرنا ایتی
موت کو دعوت د یتے کے پراپر تھا ۔
میں ایتی شاری دولت تمہارے نام کر دوئگا اتھی اور اسی وفت تم صرف اس چبیس وقادار
ملک 'سے میرا ینچھا جھڑوا دو ،نولو کر شکتے ہو؟؟'
تمان تمہارا یہ کام کر شکیا ہے !جون ئے ہاتھ کھڑے کرد یتے ۔ تمان تمہاری طرح ئکانو
پہیں ہے ،وہ دسمتی تھی اصولوں پر کرنا ہے شب سے پڑی نات وہ خد سے زنادہ سرتھرا
ایشان ہے کہیں ملک کو مارئے کے تجائے وہ مچھے ہی یہ ماردے اس لتے ایتی حظرناک
صالح ا یتے ناس رکھو !وہ جون کو کھڑی کھونی سیانا اتھ کر خال گیا ۔ان کچھ دوری پر رخ
موڑے سیاہ ویسٹ کوٹ میں ملیوس ملک کے گالوں کے گڑھے انکی نات پر ئے شاجیہ
تماناں ہوئے ۔وہ فون مالئے ہوئے کان میں اتیرنوڈ سیٹ کرئے لگا
،۔ پہاں ہمارے سر کی لگانی خا رہی ہے ,آپ کو خان کر زنادہ جوسی پہیں ہوگی ناس
ی ش ن
ا نکے لیتے میں آپ سے زنادہ فٹمتی ہو !ا کی آ یں لیک گو لز کے ھے م کرا یں
ب ش چن گ ن ھ ک
تمہاری وقا داری سے پریشان ہیں ئے خارے !تحرام کی آواز پر اس ئے مشکرا کر سر
جھ نکا ۔
ہم ان ئے ڈھیگو کی دسمتی میں اییا فٹمتی وفت صا ئع پہیں کریں ،تم یس ای نظار کرو ،اور
چن ی ک کھ ھ ک ی ن
ا تی آ یں لی ر ھو !اور ہمارے جیرنوں کو ان کے ھے لگا دو
جو خکم !اس ئے مغییر انداز میں کہتے ہوئے کان سے آلہ ئکال اور فون پر کال مالنا اتھ
کھڑا ہوا ۔ وہ ا یتے دھیان میں خلیا خا رہا تھا یٹھی کسی سے ئصادم پر اشکے ہاتھ سے فون
اجھل کر زمین پر خا گرا ۔
آ آ آ آنوجھھ !ا یتے شدند نکرانو پر انک نل کے لتے سمانل کو محسوس ہوا کہ اسکا نازو اشکے
شاتھ پہیں ہے ۔
خ ممتم
م؟ وہ ناقاعدہ النی ۔
آنی اتم سوری میں ئے دنکھا پہیں !اس ئے فورا ایتی علطی مان لی۔ اور جھک کر اسکا کلچ
اور اییا فون اتھانا چس کی اشکرین محیرمہ کی ہیل کی ندولت ئفرییا ئے کار ہوحکا تھا ۔وہ کھا
خائے والی ئظروں سے گھورئے ہوئے انک ہاتھ سے ا یتے نازو شہالئے ہوئے دوسرے
ہاتھ سے اییا کلچ جھییا ۔
??What's going on malik
???Is there any mafia meeting
ل ک ن
سمانل خاتجتی ئگاہوں سے د تی ہونی نولی ۔ا کے ہجے میں تیز وا ع تھا
ض ش ھ
تیز کے تیر خالنا یید کریں اور ییابیں آپ پہاں کیا کر رہی ہیں !اشکے جوئصورت جہرے کو
تمشکل ئظر انداز کرئے ہوئے وہ سیاٹ لہجے میں نوال ۔
ئظر پہیں آرہے ،خال میں ا یتے شارے قانل ڈاکیرز جن کی ضف میں تھی ہو ،نائے دا
! وے میں انو یبیشن پر آنی ہو تمہاری طرح میہ اتھا کر کہیں تھی خلی پہیں خانی
خلیں پہاں سے !ملک پر اشکے تیز کا رنی پراپر اپر یہ ہوا ۔ کائفریس جون موریشن کی خایب
سے م نعقد کی گتی تھی۔ جو ا نکے خالف شازسیں کرنا تھر رہا تھا اگر اسے تھیک لگ خانی کہ
سمانل تحرام کی پہن ہے نو وہ اسے تھی ئقصان پہنجائے میں انک نل یہ لگانا ۔
! ک یوں تم پہاں تم فٹ کیا ہے ؟؟ لہچہ تمسحر اڑانا ہوا تھا ۔ میں ئے کہا خلیتے پہاں سے
وہ رعیدار آواز میں نوال۔
آپ کا پہاں رہیا سنف پہیں ہے !وہ پرمی سے نوال ۔ شاند اس العرض لڑکی کو اشکی
نات سمچھ آخانی۔
دنکھا ؟ کییا شہی تھی ۔۔۔میں تم ہر وفت اسے ا یتے شاتھ شاتھ لتے تھرئے ہو نو تھر
یبیشن کس نات ہے جو میری خان ل نگا تم اشکی خان لے لییا ،پہی شب نو آنا ہے تمہیں
!
!you soft-hearted mafia boy
...وہ لقظوں کو چیا چیا کر کہتی اسے درستی سے دور دھکیلتی ہونی نولی
کیا ہو رہا ہے پہاں ؟ یٹھی زوران کی آواز اشکے کانوں سے نکرانی ۔وہ سمانل کو اس سحص
سے الچھیا دنکھ حکا تھا ۔ کچھ پہیں تم خلو ،چسٹ اگ یور ہم !وہ اشکے نازو میں ہاتھ ڈالتی
ل یھ ک
زپردستی ا یتے شاتھ تے گی ۔
جن
انک میٹ ،انک میٹ ۔۔۔رکو !وہ اییا نازو جھڑانا ملک کی خایب پڑھا ۔ سمانل کی خان ہوا
ہوئے لگی ۔وہ خایتی تھی اگر وہ ملک سے الچھا نو وہ اشکی ہڈنوں کا سرمہ ییادے گا ۔ کیا
نات ہے پرو ؟؟ پہت سوق چڑھا ہے ہیرو بیتے کا ؟
وہ اشکے قریب آنا ہوا نوال آواز قدرے نلید تھی ۔
یہ میں ہیرو ہوں ،اور یہ ہی مچھے ا یسے کونی سوق ہیں !ملک کو اسکا انداز انک آنکھ یہ
ت ھ ان ا ۔
نو یہ کہ تم ہیرو ہو ،اور مچھے اس اسیوری کا ولن کہہ شکتے ہو۔۔۔۔ اس ئے زور سے اییا
سر اشکے سر پر ینجا اور سمانل کی کالنی دنوچیا ہوا لے خائے لگا ۔
زوران !وہ خالنی ہونی اسے دنکھتے لگی جو تھامے لڑکھڑانا ہوا زمین پر گر حکا تھا ۔
ہاتھ جھوڑو میرا !تمہاری ہمت کیسے ہونی مچھے جھوئے کی !خاہل ایشان
وہ چنجی ۔ ملک اشکی نانوں کا اپر یہ لیتے ہونی اسے کھینجیا ہوا گاڑی کے قریب لے آنا ۔
شکریہ !اس ئے سیاٹ لہجے میں کہتے ہوئے ہاتھ جھوڑ دنا ۔ خلیں خلدی اندر بیٹھیں !وریہ
کونی دنکھ لے گا !وہ اطراف میں ئظر گھما کر نوال ۔
پہیں ،میرے دسمن ناراض ہوخابیں گے وہ تھی کسی گرل قرییڈ کم پہیں ہیں ،جب
تھی کسی جوئصورت لڑکی کے شاتھ مچھے دنکھتے ہیں نو تھر اسے ئکلی نف پہنجائے سے ناز
پہیں آئے !وہ کھڑکی پر جھکیا ہوا نوال ۔
وہ ڈرای یور کو ناکید کرنا انک ئظر اس پر ڈال کر ینچھے ہیا ۔ اور تم؟؟ تم کہاں خا رہے ہو ؟
اسکا دل چنخ چنخ کا نوجھتے لگا ۔ مگر اشکی انا زنان کے آڑے آگتی ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 398
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
*************************************
سمانل ئے گاڑی سے ئکلتے ہی طیش کے عالم میں تحرام کے کمرے کا رخ کیا۔ جوش
فشمتی سے آج وہ آفس پہیں گیا تھا۔وہ تیزی سے سیڑھیاں چڑھتی اشکے کمرے کا رخ
کرئے لگی ۔انا ئے جونک کر ا یتے کمرے کی جوک ھٹ سے اس آندھی طوقان سی لڑکی کو دنکھا
اور تیزی سے کیاب تھییک کر اشکے ینچھے گتی۔
یہ کیا تماسہ ہے تھانی ؟ آپ مچھے شکون سے جیتے دیں گے نا پہیں ؟ وہ ندلجاطی سے
نولی ۔
کہاں اور کیسے آنی یہ شب جھوڑیں یہ جو 'ملک 'نامی نال آپ ئے میرے سر پر مشلط کی
! ہے نا خدا کی فشم کسی دن میرے ہاتھوں سے صا ئع ہوخائے گا یہ سحص
تحرام کے لہجے میں پریشانی عود آنی ۔وہ کرسی جھوڑ کر اشکی ناس آنا ۔
آپ کے جہیتے ئے میری کائفریس اسیانل کردی تھانی !وہ ئے آواز رونی صوفے پر
ٹ یم ب
گرئے کے انداز یں ھی ۔
تحرام میں سوچ میں پڑ گیا ۔ ملک کچھ تھی نالجواز پہیں کرنا تھا اییا نو اسے تھی علم تھا ۔
ہاہ؟؟؟ دروازے کے ناہر کھڑی انا کا ہاتھ ایتہانی ڈرامانی انداز میں میہ نک گیا ۔
سمانل ئے ئے اجییار ئظریں چرابیں۔ اسے فورا اندازہ ہوا وہ کیا نو گتی روانی میں وہ نانی کا
گالس بییل پر رکھتے ہونی اشکی شا متے بییل پر نک گیا۔
I just want to protect you princess
وہ اشکے آگے جود کو دییا کا ئے یس پرین ایشان محسوس کرنا تھا ۔ !
! you even protect me from yourself
سمانل کی آنکھوں میں مرچیاں سی تھرئے لگیں۔ اسے شارا دکھ نو اسی نات کا تھا۔
! شسش ،رو نو مت ،تم خایتی ہو میں تمہاری آنکھوں سے آیسو پہیں دنکھ شکیا سمانل
وہ اشکے آیسو نوتچھیا ہوا اسکا سر ا یتے سیتے سے ئکائے لگا۔۔۔۔
آنی اتم سوری میں کچھ زنادہ ہی نول گتی !وہ اشکے سیتے سے لگ کر آیسو پہانی ہونی نولی۔
ھ ک ن
اسے ا یتے سحت روئے کا اچشاس تھا مگر کیا کرنی لوگوں کی فٹملیز کو د تی نو اسکا سییا خاک
ہوئے لگیا۔ ییدا ہوئے ہی ماں خل یسی۔اس میں اسکا قصور پہیں تھا ۔تھر ناپ کو کھو دنا
اس ئے اس پر تھی صیر کر لیا تھا ۔ مگر انک تھانی کے ہوئے ہوئے تھی وہ الوانوں کی
طرح تھیک رہی تھی۔ اسے کہیں تھی شکون میسر پہیں تھا وہ اس تجے کی مایید تھی جو
عدم مجیت اور ئے نوجہی کا سکار ہوکر خد سے زنادہ چشاس ہوحکا تھا۔
آپ پہاں کیا کر رہی ہیں ؟ وہ قریب آکر تھ یویں شکیڑنا ہوا نوجھتے لگا ۔
ا یسے ہی !اس سے اور کونی جواب یہ ین نانا نو وہ دای یوں کی تھرنور تمایش کرنی ہونی نولی
۔کہیں اشکی جوری یہ نکڑی خائے کہ ج ھپ کر انکی نابیں سن رہی تھی ۔
تحرام کی ئظر دروازے کی اوٹ سے اس پر پڑ خکی تھی ۔خار و یہ خار اسے تھی خانا پڑا ۔
تم۔۔۔۔۔ ؟ کون؟ سمانل ئے جیرانی سے انک ئظر دنلی ییلی جوئصورت سی لڑکی پر ڈالی
اور رخ موڑ کر تحرام کو دنکھا۔
یہ ہمارے نانا کے دوشت ،عٹمان نوسف خان صاجب کی بیتی ہیں !تحرام ئے لقمہ دنا ۔
الییہ ملک ان جوابین کی گفیگو ئے عرضی سے سییا اجییامی کالم کا ای نظار کر رہا تھا ناکہ وہ
ایتی نات تحرام سے کہہ شکے۔
رییلی ؟؟؟ وہ جوسی سے جہکی ۔ اسے ائکا سقفت تھرا جہرہ آج تھی ناد تھا۔
سو نابیس نو سی نو انا !سمانل مشکرانی ہونی اشکے ہاتھ تھام کر نولی۔انا اشکے والہایہ انداز پر
ک نف یوز سی ہوکر تحرام کو دنکھتے لگی ۔ وہ نو اپہیں خایتی تھی پہیں تھی نوکیا رد غمل د یتی۔
Ladies? With due to respect Can you leave us for a
???seconds
میں معذرت جواہ ہوں مچھے سمانل نی نی کو اس طرح پہاں پہیں النا خا ہیتے تھا۔۔۔
تم خا یتے تھی ہو اشکی آنکھوں میں آیسو دنکھیا میرے لیتے کییا کٹھن مرخلہ ہے تھر تھی
تم ئے اسے اپ سیٹ کردنا ملک !وہ شگریٹ ل یوں میں دنانا ہوا سنجیدگی سے نوال۔
،وہ جون موریشن کے یتے ہاسییل کی تماییدگی کر رہی تھی مچھے لگا اپہیں
دییا تمہارے لگتے نا یہ لگتے پہیں خلتی ملک ،تم اشکے شاتھ رہ کر تھی اشکی حقاطت کر
شکتے تھے مگر پہیں
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 405
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
ایتی کم غقلی میں تم ئے اسکا دن پرناد کردنا !وہ طیش میں آکر نوال۔ اسکا لہچہ ییان کر رہا
تھا کہ وہ ایتی پہن کس لے کس خد نک اوور پروییکیو تھا ۔
یھ ت
ملک ئے صنط سے مٹھیاں اور نلکیں شاتھ نچیں۔
گ یٹ آنوٹ !تحرام سرخ آنکھوں سے کہتے ہوئے شگریٹ ایش پرے میں مشلتے لگا ۔
وہ م یودنایہ سر جھکانا ہوا خاموسی سے ناہر ئکل گیا ۔تحرام کے روئے سے سحت دلیرداشیہ
ہوا تھا ۔وہ اسے پڑے سے پڑا ئقصان تھی معاف کردنا کرنا تھا مگر آج جھونی سی نات کو
لے کر اشکی علطی ئکالیا اسکا دل دکھا گیا۔
تحرام ئے غصے میں ایش پرے کو زور سے ہاتھ مار کر زمین پر تھییک دنا ۔ غصے کی آگ
سے اسے نورا وجود خلیا ہوا محسوس ہوئے لگا۔ وہ ملک کے لتے سحت القاظ اسنعمال پہیں
'کرنا خاہیا تھا۔ مگر سمانل اشکی کل کاییات تھی۔ اشکے ہوئے ہوئے تھی وہ 'چیدرپز وال
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 406
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
میں الگ تھلگ زندگی گزارئے پر مجیور تھی۔نو تھر 'لعیت تھی اشکے تھانی ہوئے پر جو
اسے دو نل کی جوسیاں د یتے کے تجائے اشکی رہی شہی مشکراہٹ تھی جھین لے ۔
اس ئے نال مٹھ یوں میں خکڑے اور طونل شایسیں لیتے لگا
*************************************
دن گزرئے خارہے تھے روم نصہ ناقاندگی سے آفس آ خا رہی تھی۔شادی کی ییارناں زوروں
سور سے خل رہی تھی۔ وہ میڈنا میں ا یتے م نعلق گردش کرنی جیروں سے تھی ال علم پہیں
تھی ۔الییہ روز کونی یہ کونی میہ اتھائے اشکے آفس خال آنا 'اتیرونو ' لیتے ۔ لوگ تمان اور
قرمان کے جوالے سے اسے خا یتے کے لیتے ئے ناب تھے
انکی لو اسیوری کب اسیارٹ ہونی ؟ ائکا رنلیشن کیتے شالوں سے خل رہا تھا ۔وعیرہ وعیرہ ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 407
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
لیکن مارشل کا اشکے شاتھ ہوئے کا انک قاندہ اسے یہ تھی ہوا تھا کہ وہ پریس کائفریسز اور
میڈنا کے جھمیلوں سے تجی رہتی ۔ تمان قرمان کی عدم موجودگی کے ناعث پزیس کے
جھملیوں میں الچھا ہوا تھا ۔ اور آج قرمان کی وایسی تھی میوقع تھی۔ تمان آفس سے
صروری مبییگز تھگیا کر خلدی گھر آگیا تھا ۔ک یونکہ اسے قرمان کو نک کرئے اتیرنورٹ خانا تھا
۔ قریش ہوئے کے ئعد وہ سیدھا اتیرنورٹ پہنجا۔
ونلکم ڈنڈ ونلکم !وہ اسے مشاقروں کے ینچ آنا دنکھ کر پرییاک لہجے میں ناپہیں تھیالئے
اشکے گلے لگا ۔
میرا سیر !قرمان اشکے مصیوط کیدھے تھیٹھیانا ہوا نوال۔ کیشا خل رہا شب کچھ ؟؟
پہت پرا ،آپ کے پزیس ئے میری شاری اپرخی لے لی,اب میں کچھ دنوں کے لتے
! جھتی خاہیا ہوں
قرمان یسینح کے دائے گرانا ہوا اشکے ارمانوں پر نانی ت ھیر گیا ۔
ییدرہ میٹ کی ڈرای یو کے ئعد وہ گھر پہنجے ۔نو صرف نوکروں کو اسنفیال کرئے نانا ۔
!who knows
تمہاری ہوئے والی دلہن ہے اور تمہیں کچھ جیر ہی پہیں !قرمان تھڑکا ۔
اسکا آفس یید آج سے !قرمان کہیا ہوا ایتی محصوص کرسی پر آبیٹھا ۔
قرمان کو دنکھتے ہی اس کے جہرے پر ناگواری کے نادل جھائے ۔وہ علط وفت پر آگتی
ت ھ ی۔
ا یتے عرصے ئعد اشکے کانوں ئے کسی کو مزہتی کلمات کہتے سیا تھا ۔ اسے اجھا لگا تھا ۔
خلدی کہیتے ،میں پہت تھک خکی ہوں آرام کرنا خاہتی ہوں !وہ خان جھڑائے کے سے
انداز میں کہتی بیٹھ گتی۔ اسی لیتے میں ئے سوخا ہے کہ تم آفس جھوڑ دو ،اور شادی کی
معامالت پر دھیان دو نو پہیر ہے ،میں تمان کے شاتھ مل کر پزیس کے کچھ صروری کام
! بییا لوں کل نک تھر ہم شادی کی ڈ یٹ قکس کرئے میں وفت پہیں لگابیں گے
ہوگیا؟؟؟
گ ک ن
اشکے جپ ہوئے ہی وہ آ یں ھمانی اتھ ھڑی ہونی ۔
ک ھ
میں آنکی زرچرند عالم پہیں ہوں کہ جب آپ کہیں بیٹھ خانو نو بیٹھ خانوں آپ کہیں اتھو
،نو اتھ خانوں
میں تھی اس گھر کی قرد ہوں اور آنکی سو کالڈ ہوئے والی پہو تھی ہوں
اب میرا ف نصلہ یہ ہے کہ میں آفس خانا پہیں جھوڑوں گی یہ شادی میرے لتے کسی
ہ پ ت م چم ش ہپ ک چم س
ل
! ھوئے سے م یں ا تے ھے اس یں رنی پراپر ھی اتیرشٹ یں ہے
وہ دو نوک کہتی اییا ییگ اتھانی وہاں سے خائے لگی ۔ شاری غمر تھی جوییاں گھسو گی یب
تھی تمان جیشا امیرزادہ خاصل پہیں کر نانوگی اشلتے قدر کرنا سیکھو !قرمان ناگواری سے نوال ۔
ہوییہ !وہ رک کر مڑی۔ حقارت اور ئفرت ہ نکارا تھرنی آگے پڑھ گتی ۔قرمان غصے سے نل
کھا کر رہ گیا ۔
*************************************
وہ اتھی سوچ ہی رہی تھی کہ یٹھی نلیک مرشڈپز نارکیگ الٹ میں آرکی۔ وہ سرعت سے
الٹ میں نارک کی گبیں گاڑنوں کی اوٹ میں ہونی۔ مارشل ئے گاڑی الک کی اور کلب
کے اندر خال گیا ۔
شٹ !اس ئے ئے یسی سے مکہ کار کی نویٹ پر رسید کیا۔ اور دئے دئے قدموں آگے
پڑھی۔ خلتے خلتے زمین پر پڑی ای یٹ تھی اتھا لی ۔ شاتھ ہی وہ کلب کے خکر لگائے
ن گ ھ ک ن
ت
گارڈز کو د تی آگے پڑھی اور تیزی سے ای یٹ گاڑی کے ونڈو الس پر مار کر ل ھر سیشہ
ھ ک ن
خکیا جور دنا۔ہاتھ گاڑی کے اندر پڑھا کر اس ئے دروازہ کھوال اور معیاط ئظروں سے د تی
جھک کر پرق رفیاری سے ڈیش نورڈ اور نافی خگہوں کو کھ نگا لتے لگی ۔ مگر کونی تھی عیر
معمولی جیز اشکے نوچہ کا مرکز یہ شکی ۔فون تھی گاڑی میں پہیں تھا اسے سحت مانوسی ہونی
۔ تھاہ کی آواز کے شاتھ اس ئے زور سے دروازہ یید کیا۔
انک گالس نانی !وہ رخ موڑ کر میالسی ئگاہوں سے مارشل کو ڈھونڈئے ہوئے نولی ۔جو
کسی لڑکی کی زلقوں سے کھیلیا ہوا اسے ئظر تھی آگیا۔ ناربییڈر ئے سحت جیران ہوکر نانی کا
گالس تھمانا۔ وہ اتھی سوچ ہی رہی تھی کہ کیا خائے یٹھی کچھ مسییڈے لڑکے ہاتھوں
میں ڈرنکس لیتے اسے گہری ئگاہوں سے گھورئے اشکے ناس آ گتے۔
وہ مشیرکہ قہفہ لگا کر اشکے خلتے کا مزاق اڑائے ہیس پڑے ۔
یھ ت
کیا مصی یت ہے !اس ئے پڑپڑائے ہوئے صنط سے مٹھیاں نجی اور جواب د یتے
کرسی جھوڑ کر اتھ کر ہونی ۔
! را ستے سے ہیو
وہ سیاٹ لہجے میں نولی انداز میں نال کا رعب تھا ۔
اجھاااااا؟ پہیں ہٹ رہا کیا کرلوگی !وہ ت ھیر کر نوال ۔اور نافی تمام تھی کسی تھوکے ت ھیڑئے
کی طرح اسے گھورئے لگے۔ وہ سر جھیک کر دوسری طرف سے خائے لگی نو وہ لڑکا تھاگ
کر اس خایب ہوگیا ۔ اسکا صنط اب جواب د یتے لگا ۔اور نو اور وہ چسرت تھری ئگاہوں
سے دنکھیا اشکی کالنی دنو چتے لگا ۔
میال کیا؟ وہ مسرور شا سراب کے یسے میں جھو متے ہوئے اس سے پہلے اشکے جہرے کو
جھونا اس ئے زور سے ینچ مقانل کی ناک پر رسید کیا ۔ اور سیٹھلتے کا موقع د یتے ئغیر
ریسیشن سے ڈرنک کی نونل اتھا کر زور سے اشکے سر ہے دے ماری ۔یہ شب اییا اخانک
ہوا کہ نافی لڑکے جواس ناجیہ ہوکر اسے دنکھتے لگے ۔اس ئے انک کڑی ئگاہ نافی بی یوں پر
تھی ڈالی نو اپہوں ئے ڈر کے مارے اپہوں ئے تھا گتے میں ہی عاف یت خانی ۔
اس ئے جوتجوار ئگاہ قلور پر گرے لڑکے پر ڈالی جو درد سے کراہ رہا تھا ۔
وہ اشکے ہاتھ پڑھائے پر ہی پزدلوں کی طرح چنجیا ہوا نوال۔ زرا آنکھوں سے ہاتھ ہیا کر دنکھا نو
کچھ یس و یست کے ئعد اسکا پڑھا ہوا ہاتھ تھام کر اتھ کھڑا ہوا ۔
اجھا اجھا ،تم جو تھی مچھے اس سے کیا؟؟؟ ہے نا؟ میں اتھی النا ہوں فون !وہ جواس
ناجیہ شا ہوکر لوگوں کے ہجوم کو جیرنا کہیں عایب ہوگیا۔
جوری کرنا علط نات ہے !س ئے ناراض ئظروں سے اسے گھورئے ہوئے اشکے ہاتھ میں
فون تھمانا۔
وہ ینچھے سے ہائکا شاتھ ہی ا یتے زجم کو جھوئے ہوئے پرے پرے القانات سے اسے
نوازئے لگا۔
اس ئے فون کی نالسی سروع کی نو کسی مبییگ کی ناتمیگ اشکی ئظروں سے گزری جو اس
ئے فون میں نوٹ کرئے کے ئعد نافی فیکشیز کی نالسی لی ۔اور کسی ئے کار جیز کی طرح
فون زمین پر تھییک کر اس پر تیر سے صربیں لگائے لگیں ۔
اب دنکھیا میں تمہارا کیا چسر کرنی ہوں تمان ،چسٹ و یٹ قار می !وہ چیا چیا کر زہر چید
لہجے میں کہتی ہونی ہوڈی کی جی یوں میں ہاتھ ڈالے آگے پڑھ گتی ۔
_______________________________________
انا کی آنکھوں میں تحرام کے لتے یسیدندگی دنکھ کر وہ پہت جوش ہونی تھی۔خلو کونی نو تھی
چشکا دل اشکے تھانی کے لتے دھڑکیا تھا وریہ وہ موصوف نو کسی کو میہ نک یہ لگائے ۔
اس ئے ئظر چرا کر انا کا رکھا ہوا خالی کپ اتھانا اور ییگ میں ڈال لیا .۔۔۔۔
تحرام کی بیش گونی پر اشکے جہرے پر پریشانی کی لکیریں تماناں ہوئے لگیں ۔
جو قدرے اداس ئظر آرہی تھی اشکے خائے پر ۔ اور گاڑی میں سوار ہو گتی۔تحرام ئے
ملک کو اشارہ دنا نو وہ سر جم د ییا ڈراییونگ سیٹ سیٹھا لتے لگا ۔ ا نکے ینچ ہونی نلخ کالمی کا
اپر اتھی نک زانل پہیں ہوا تھا نوری طرح سے ۔تحرام سمانل کے معا ملے ا یتے کسی اور
آدمی پر تھروسہ پہیں کر شکیا تھا ۔وہیں ملک تحرام سے حقا پہیں تھا ۔وہ اس لڑکی پر
غصہ تھا چس کے دو آیسونوں ئے اشکی شالوں سے ییانی گتی عزت اور مقام کا لجاظ تھی
یہ کرئے ہوئے تحرام ئے اسے جھاڑ نالدی ۔اشکی تمام پر صالجی یوں کہیں پہت ینچھے رہ
گبیں جب اسے صرف انک جھونی سی علطی کے لتے ڈایٹ دنا گیا ۔اشکے مردایہ وقار کو
ہ پ ٹ ل ش ی ت ہ تھ پ
یس جی ھی ۔اسکا دل اس نات کو م یں کر نارہا تھا ۔شارے را ستے اس ئے ن
انک ئگاہ نک یہ ڈالی اس پر ۔ سمانل کا دل دکھا تھا اشکے ندلے ہوئے روئے پر ۔ کٹھی نو
وہ اشکی ایتی کییر کرنا تھا اور کٹھی نو نلکل ہی اجیتی ین کر اشکے دل خالنا کرنا تھا۔
ملک ئے گاڑی روک کر ینجے اپرئے ہوئے اشکی طرف کا دروازہ کھوال ۔مگر وہ یہ خائے کن
سوجوں میں گم تھی ۔ اس ئے زور سے ہاتھ گاڑی کی جھت پر مارا۔مگر اسے ئکارنا صروری
پہیں سمچھا۔ سمانل جونک کر ہوش کی دییا میں وایس لونی اور ییگ کیدھے پر ڈالتی ناہر
ئکل آنی ۔
اس ئے نات ییائے ہوئے ک نف یوژ سے انداز میں نال کان کے ہنچھے اڑسے ۔ملک ئے
انک سیاٹ ئگاہ اس پر ڈالی ۔اور سر ہالنا ہوا وایس گاڑی میں سوار ہوا ۔ وہ زپردستی مشکرا
ہری اپ نلیز !وہ عجلت میں نولتی ہونی گاڑی سے ناہر جھا نکتے لگی ۔کہیں وہ وایس یہ
آخائے ۔
___________________________________
ا ستے مبییگ کا وفت اسی رات سے ا یتے ناس محقوظ کر لیا تھا۔جو انلی کے انک شاندار
م
ہونل میں ہوئے والی تھی ۔مگر اس سے پہلے اسے کچھ ییارناں کمل کرنی تھی ۔
اسےہونل میں ہوئے والی ئفریب کا انک دعوت نامے اور حعلی آنی ڈی کی صرورت تھی۔
تھال ہو چشیر کا چشکی ندولت اب یہ شب اشکے نابیں ہاتھ کا کھیل تھا۔وہ ل یپ ناپ انک
ک یونکہ جہاں نک اسکا نلخ تحریہ تھا ۔ نولیس تھر تھر کے ان جیسوں کا تمک کھانی اور ایتہانی
موقغوں پر ایتی وقادرای نایت کرکے انوارڈ لیتے سے زرا ینچھے یہ ہیتی ۔ زنادہ وفت پہیں گزرا
ی ُ ت
تھا جب کیسی کا ھجوانا گیا ۔کرتیر اسے موصول ہوا ۔ اس ئے سفید آف سولڈر کسی اسے
م
ت
ھجوانی تھی ۔ جو گھیتے سے قدرے زنادہ خاک تھی ۔اس ئے سر جھیک کر شاور لیا اور
میکسی پہن کر سیسے کے شا متے آ کھڑی ہونی۔ لیاس ایتہانی چست تھا مگر اس ئے دل
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 424
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
یٹھر رکھ کر ئظر انداز کیا اور آنکھوں پر اسموکی آ بییز تما زرا شا ڈارک میک کیا ناکہ مارشل کی
پہجان میں یہ آ شکے ۔ اور ہلکے رنگ کی لپ اسیک لگا اسیریٹ نالوں کو کیدھوں پر کھال جھوڑ
دنا۔ انک آچری ئگاہ اس ئے آ بیتے پر ڈالی نو جود تھی جیران رہ گتی ۔ زرا شا سجتے سیورئے
پر ہی اسکا محصوم یت سے تھرنور چشن فیامت ڈھا رہا تھا ۔ انک زجمی سی مشکراہٹ اشکے
ل یوں پر تمودار ہونی ۔ا ستے کٹھی زندگی میں پہیں سوخا تھا کہ وہ ان مصیوغی جیزو کے لتے
ا یتے وجود کے چشن کو ہٹھیار ییا کر اسنعمال کرے گی ۔اسکا دل اس سے کہہ رہا تھا کہ یہ
علط ہے ،یہ مت کرو تم اجھی لڑکی ہو اور اجھی لڑکیاں جود کو کسی کے شا متے بیش پہیں
!کرنی
مگر دل کہہ رہا تھا کہ ۔۔۔ روم نصہ کے نارے میں سوجو کیتی قرناییاں دی ہیں اس ئے
! تمہارے لیتے ،اس پر یہ نایت مت کرو تم واقعی سوییلی ہو !اشکے لیتے کچھ کرکے دنکھانو
دل و دماغ کی چیگ میں اسکا وجود کرخی کرخی ہوئے لگا تھا ۔اشکے اغصاب جواب دے
گتے۔ وہ کتی لمجے نوپہی ئے آواز رونی رہی ۔۔۔۔ تھر اسے روم نصہ کا چیال آنا وہ اسے اس
وچسی کی فید میں اکیال پہیں جھوڑنا خاہتی تھی ۔سو آیسو نوتچھتے ہوئے۔ پہت شاری ہمت
انک طونل شایس لے کر اس ئے ایتہانی اطمییان اور سیاٹ جہرے واال مجویہ تھر سے !
پہن لیا ۔ کچھ دپر پہلے روئے نلکتے والی یبیشہ کا کہیں شاییہ نک یہ تھا ۔ آ بیتے کے
شا متے سے ہٹ کر اس ئے سرخ و سفید تیروں میں ئے سمار ڈورنوں سے لیس ہیل
چڑہانی اور کلچ تھام کر انک ادا سے خلتی ناہر ئکل گتی ۔
ہونل کی لوکیشن وہ گوگل پر دنکھ خکی تھی۔ اس ئے ییکسی ڈرای یور کو انڈریس سمچھانا اور
سیٹ کی یست سے سر ئکالیا۔ مظلویہ خگہ پہنچ کر اس ئے نل ادا کیا اور سر اتھاکر اس
شانان شان سجے غمارت کے خال کو دنکھا ۔ وہ ہرنی کی سی جوئصورت خال خلتی سیڑھیاں
چڑ ھتے لگی ۔ یٹھی داخلی دروازے کے گارڈز ئے اسے روکا ۔وہ جیسے اسی کی نوقع کر رہی
تھی۔ ایتہانی اطمییان سے کلچ سے انوبیشن ئکال کر انکی ئظروں کے شا متے کیا نو وہ م یودنایہ
گونا ہوا ۔
اس ئے ڈرنک کا گالس دو ائگلیوں میں دنانا اور اس سحص کے عین ینچھے خا کھڑی ہونی ۔
وہ مقانل سحص کی ئظروں کا ئعافب کرنا جیسے ہی مڑا اس ئے گالس میں موجود ڈرنک اشکی
سرٹ پر الٹ دی ۔
وہ فورا یسو اخکتی ہوئے اشکے سرٹ صاف کرئے لگی ۔
ا ا ابیس ایس آل رایٹ !وہ اشکے جوئصورت جہرے کو دنکھتے ہوئے تمشکل نوال ۔
. .اتجوائے !وہ ئظاہر مشکرا کر زہرچید لہجے میں مٹمیانی بییل سے اییا کلچ اتھانی ہونی نولی
آہ آر نو ماڈل قروم سم وتیر؟؟؟ وہ سحص اسے ئظروں سے اوجھل ہونا دنکھ کر فورا نوجھتے
لگا ۔شاتھ انک سیایسی اشکے جوئصورت وجود پر ڈالی۔
وہ جو خائے کے لتے مڑی ہی تھی اشکی آواز پر رک کر نلتی ۔ سوپر ماڈل !انک ادائے
شان سے ما تھے پر آئے نالوں کو شہادت کی ائگلی سے جھیکتی ہونی نولی ۔اور آگے پڑھ
یٹھی عیر ارادی طور پر اشکی ئگاہ شا متے آئے یشم پر پڑی ۔
اوووو شٹ یہ پہاں کیسے !وہ تیزی سے ما تھے پر ہاتھ رکھ کر مڑنی ہونی دیہ دیہ عرانی ۔
اسے نلکل تھی اندازہ پہیں تھا یشم کی آمد کا ۔یہ سحص کہیں اسکا ییا ییانا کھیل یہ ئگاڑ
دے۔اسے یتے سرے سے قکر الجق ہوئے لگی ۔
وہ پہاں ناییہ کے شاتھ ا یتے پرییڈ کے اسیایسرز کی خایب سے م نعقد کی گتی ئفریب میں
آنا یٹھی اسے کسی لڑکی پر یبیشہ کا ادراک ہوا۔ پہلے پہل نو اس ئے ئظر انداز کردنا۔ یبیشہ
ایتہانی شادہ اور ابیتی سوشل لڑکی تھی وہ اسے اس طرح کی نارتیز یسید پہیں تھی وہ خاییا
تھا مگر وہ اشکی جوسیو محسوس کر شکیا تھا ۔ اس کے قدم جود تجود اس خایب پڑھے ۔
ک
یبیشہ؟؟؟؟ اس سے پہلے وہ وہاں ھشکتی۔
یشم کی ئگاہ جیسے اس پر پڑی وہ دھک سے رہ گیا ۔اس ئے آج نک ایتی جوئصورنی انک
ت ک پہ ن
شاتھ یں د ھی ھی۔
ہاں ؟ یبیشہ کا رنگ فق ہوا ۔ اسے لگا اب نو وہ گتی؟؟ وہ یس پہاں سے اوجھل ہونا
خ اہ ت ی ت ھ ی ۔
یشم اشکے جہرے کو ئظروں کے حصار میں لیتے ئے ئقیتی سے ہلکا شا ہیشا ۔
تم ایتی چ نصورت لگ رہی ہو کہ مچھے ئقین پہیں آرہا ایشا لگ رہا جیسے کونی جواب میں
کسی پری کو دنکھ رہا ہو ۔
وہ یبیسی دکھانی ئے نانی سے داخلی دروازے کی طرف جھا نکتے لگی ۔
تمان کسی تھی وفت وہاں آئے واال تھا اسے اییا نلین پرناد ہونا دکھانی دنا ۔
ناییہ ؟ وہ ئکارئے خائے پر نلتی نو ا یتے سیوت کے ئگل سیاہ و سفید لیاس میں جوئصورنی
کی مورت کو دنکھ کر قدرے جیران ہونی ۔
! She is the one
یشم مجیت تھرے لہجے میں یبیشہ کا جہرہ دنکھیا ہوا نوال ۔
وہ اس عورت کی ئظروں سے پزل سی ہوکر سمتی۔نال شیہ وہ ملکہ چشن رہ خکی تھی ۔۔۔یہ
خائے اشکی ماں کیا سوچتی ہوگی میرے نارے میں ۔ اس ئے دل ہی دل میں سوخا۔
????The one
یشم ج ھٹ سے نول کہیں ناییہ نات اسے پری یہ لگ خائے۔اشکی ہمشفر ہوئے کے لتے
اسے کسی او تجے مقام کی صرورت پہیں تھی۔ وہ اسے ا یسے ہی فیول تھی ۔
Just a ordinary girl,
نا میں ئے آپ کی طرح چشن کے مقا نلے جیتے ہیں ،یہ کونی سیر ماڈل ہو ،یہ ہی کونی
انکیرس یس انک عام سی لڑکی !اشکے لہجے میں یہ ی نفید یہ تیز۔ یس شادگی تھی۔
اس عام سی کو کچھ نو خاص ییانا ہے جو ہر وفت میرے بیتے کے جواسوں پر قائض رہتی
! ہے
وہ زرا شا اشکی طرف جھکتی ہونی رازدارایہ انداز میں اشکے کان میں سرگوسی کرئے لگی ۔
اس ئے ئے شاجیہ یشم کو دنکھا .۔۔یبیشہ الجواب ہونی ۔اسے نو لگا تھا وہ ا یتے قانل اور
شہرت ناقیہ بیتے کے مییادل اس عام سی لڑکی کو تھکرا دیں گی ۔ مگر ائکا ناطن ا نکے ظاہر
سے کتی درچے جوئصورت ئکال۔
تم پہت ییاری ہو !ناییہ ئے ئے اجییار اس من موہتی صورت والی لڑکی کا گال جھوا۔
وہ اتھی نک شاک میں تھی ۔ یٹھی اشکے اتیرنوڈ پر آوازیں سیانی د یتے لگی ۔وہ معذرت کرنی
تیزی سے واسروم کا رخ کرئے لگی۔
___________________________________
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 434
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
ان کے ینچ شاند کونی نلخ کالمی ہورہی تھی ۔چس میں اسے رنی پراپر اتیرشٹ پہیں تھا۔
ہ پ
اسے نو صرف نو سٹمیٹ کی ڈ یٹ اور خگہ سے سروکار تھا ۔جہاں وہ عین وفت پر نچ کر
پروف کے شاتھ اسکا مال نکڑوانا خاہتی تھی۔ اسے کتی نل گزر گتے۔ وہ ئے نانی سے
وہاں خکر کا یتے لگی ۔آچرکار انکی ڈنل قاییل ہوہی گتی ۔ وہ سحص اسے وفت اور خگہ کا نام
ییائے واال تھا اس ئے تیزی سے کلچ کھول کر لپ اسیک ئکالی اور یسو بییر پر اجییاط سے
ائکا کہا گیا انک انک لقظ انار لیا ۔
یسسسسس !اشکے ل یوں پر قاتجایہ مشکراہٹ اتھری ۔ اس سے پہلے کونی دنکھ لییا تیزی سے
یسو لی یٹ کر کلچ میں رکھا ۔ اور نال سیوارنی ناہر ئکل آنی۔ راہ داری میں اشکی نک نک
ت ت ت
کرنی ہیل کی آواز می ۔ مار ل ا ھی ھی یں خال یں موجود تھا ،وہ اس را ستے سے
م م ش ھ
پہیں خا شکتی ،اس ئے فورا سے پہلے رخ موڑا اور ناہر خائے کا راشیہ نالش کرئے لگی۔
مرادایہ آواز پر وہ جونک کر مڑی ۔ نو وہ وہی سحص تھا ۔انک نل کے لتے اسے لگا اسکا
کھیل چٹم ۔ وہ سحص شب کچھ خان حکا ہے ۔
ائگاروں جیشا چشن لے کر دلوں میں آگ تھڑکا رہی اور نوجھ رہی ہو کیا خا ہیتے ؟
اس گھییا ی نصرے پر اسکا دل کیا اس سحص کا میہ نوچ لے ۔مگر وہ اسے چیدہ بیشانی کا
مظاہرہ کرنا تھا ۔وہ جیسے خائے کے لتے آگے پڑھی اس سحص ئے آگے پڑھ کر اسکا
راشیہ روک لیا ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 436
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
اور لب کا کونا دنائے چیاشت سے مشکرانا ہوا کسی تھوکے تھیڑئے کی طرح اس پر جھییا۔
وہ اس جملے کے لتے ییار پہیں تھی نوکھال کر نوازن پرقرار یہ رکھ شکی اور صوفے پر خا گری
۔ وہ سحص گھی یوں کے نل اس پر جھکا
سیڑھ یوں پر کھڑے یشم ئے ایتہانی طیش کے عالم میں یہ م نظر دنکھا ۔وہ پہاں فون کال
سیتے آنا تھا مگر خال کا م نظر دنکھ وہ فون تھییک کر اس پر گرے سحص کو کالر سے دنوخا ۔
اور اس پر مکوں کی پرشات کردی ۔
چبیس ایشان تیری ایتی چرات !وہ ہزنانی انداز میں خالنا ۔ یبیشہ ایتی اکھڑی ہونی شایسیں
ہموار کرنی تمشکل اتھی ۔
گلے کی جین ہاتھ لی یٹ کر زور زور سے مکے اشکی میہ پر پرشائے لگا ۔
وہ تیزی سے اتھی اور اسے دنوچ کر جواس میں الئے لگی مگر وہ اشکی سن کہاں رہا
تھا۔۔۔ہمیشہ کی طرح اسکا غصہ اس پر خاوی ہوحکا تھا
ہاں نو مرئے دو اسے ،اس ئے تمہیں ا یتے گیدے ہاتھوں سے جھوا کیسے !ہاں؟؟؟؟
وہ چنجتے ہوئے اس پر النوں کی پرشات کرئے لگا ۔
م ت چ ممیش
مم!خدا کے لیتے جھوڑدو وہ مر خائے گا !وہ نجی ۔ اس سے ہیں کیا ؟ ہاں ؟ مرنا
ہے نو مر خائے دو
اور ۔۔۔۔۔ کیا کر رہی تھی تم پہاں ؟ وہ اس پر خالئے ہوئے نوال ۔اور ایتہانی ئفرت سے
تھوکر مار کر اس آدھ مرے سحص کو دور دھکیال ۔
یبیشہ اشکے ایتہانی لہجے پر دمنجود رہ گتی ۔اوپر اشکی آنکھوں میں گردش کرئے سوال اس پر
یہ نایت کر گتے کہ وہ تھی عام مردوں کی طرح اس پر شک کر رہا تھا؟؟؟ اسکا مان نوٹ گیا
۔
اشکی آنکھوں میں تیرنی تمی دنکھ کر یشم کے دل کو کچھ ہوا۔اسکا غصہ جھاگ کی طرح بیٹھ
گیا ۔ وہ غصے میں علط کہہ گیا اسے فورا اچشاس ہوا۔
یشم کا دل کیا زمین تھتے اور وہ اس میں سما خائے۔ اسکا ہرگز یہ مظلب پہیں تھا ۔غصے
سے یہ خائے کب اشکے میہ سے تھشل گیا اسے اچشاس یہ ہوا ۔
۔۔۔ن۔بیبیبیشہ
آنی اتم سوری ییا پہیں کیسے میرے میہ تھشل گیا میرا ہرگز وہ مظلب پہیں تھا ،آنی اتم
! سو سوری
اشکی ناراصگی اور ئفرت تھری ئگاہیں یشم کو موت کے قریب دھکیلتے لگیں ۔
یس کردو یشم !کیتی نار اور کس کس علطی کی معافی مانگو گے تم
وہ سحت لہجےمیں کہتی ییکسی کو ہاتھ کا اشارہ کرنی اس میں سوار ہونی ۔اور وہ کہیں پہت
ینچھے رہ گیا ۔ یبیشہہہہہہ !اسے جود سے دور خانا دنکھ کر یشم ہزنانی انداز میں خالنا۔ مگر وہ خا
خکی تھی ۔
اس ئے غصیلی شایسیں لیتے ہوئے جیڑے تھینجے اور اندر کی خایب پڑھا وہ اس سحص کا
چشیر سے تھی پرا خال کرئے واال تھا ۔۔۔۔
___________________________________
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 441
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
وہ شاخل سمیدر پر بیٹھا یٹھر اتھا اتھا کر نانی میں تھییک رہا تھا ۔ آنکھوں ناراصگی اور ایتہا کی
الچھن تھی۔ سرائے ئے گاڑی انک طرف نارک کی اور کار کی سے الک کرنی اشکے ینچھے آ
کھڑی ہونی۔ اس ئے انداز لگا لیا تھا نا نو دکھی ہے کسی نات کو لے کر ،نا اسے ماضی کی
نلجیاں پریشان کر رہی ہیں۔
وہ ہاتھ ینچھے ناندھتی دوسیایہ انداز میں کسی پروفیسیل میزنان کی طرح اشکے شا متے آ کھڑی
ہونی ۔
یس سیدھا ہو بیٹھا تھا۔ک یو نکے اسے اس وفت انک دوشت اور رہٹما کی سحت صرورت تھی۔
Not good ,not bad ,not happy, not sad , just tired
وہ جوکڑی مار کر اشکے شا متے بیٹھتے ہوئے انک لمتی شایس لیتے لگی ۔
یشم ئے اشکی ناکید میں انک لمتی شایس لی اور تمام کر الچھن اور پریشانی تھیڈی ہوا کے
ئظر کردی ۔
اب ایتی پریشانی ییابیں؟؟ آپ ا یتے ئے جین ک یوں ہیں؟ آج سے پہلے نو آپ ا یسے
پہیں تھے ،آپ کو میں ئے ہمیشہ یبیشن قری اور زندگی سے تھرنور دنکھا تھر اخانک یہ
الچھن کیسی؟؟؟
شہی کہہ رہی ہو ،آج سے پہلے میں ایشا پہیں تھا ک یونکہ میں سمچھیا تھا کہ زندگی کا داپرہ کار
،صرف اییا ہی ہے صنح اتھیا ،ورک آنوٹ کرنا ،ونل ڈریشڈ ہوکر پرفیسیل مبییگز ابییڈ کرنا
رات کو کلییگ اور دوسیوں کے نارنی اور یس شکون تھری زندگی ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 443
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
ت ُ
لیکن تھر اخانک زندگی اسی موڑ پر آ رکی جہاں لے ھی ،وہ رکا ۔
ہ پ
مچھے انک لڑکی اجھی لگی ،لیکن اس نار کچھ پہلے جیشا پہیں تھا !کچھ تھی پہیں یہ وہ
میری دولت اور شہرت سے امیریس ہوکر میرے ناس آنی یہ ہی میری شاتھ ئصوپر ییائے
،کے ئے ناب دکھانی دی
ن
یشم کی آنکھوں کے شا متے ناییوں سے تھری سرخ سقاف آ یں ہرا یں۔
ب گ ل ھ ک
اسے یبیشہ کے شاتھ ایتی پہلی مالقات ناد آنی۔ انک زجمی سی مشکراہٹ ئے اشکے ل یوں
کا اخاطہ کیا ۔
سرائے نوری نوچہ کے شاتھ اسے سیتے لگی ک یونکہ یہ انکشاف اشکے لیتے ییا تھا۔
اور وہ دو میٹ کی مالقات ئے میری زندگی تھر کا شکھ جین جھین لیا ۔رانوں کی بیید ،دن
! کا جین پہاں نک کہ میرا دل تھی کہیں ا یتے شاتھ ہی لے گتی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 444
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
وہ مجیت تھرے لہجے میں نوال ۔
جوش فشمتی سے وہ مچھے تھر ملی ،لیکن زندگی کے ایتہانی دل دہال د یتے والے موڑ پر ،اسکا
پہت اییا اس سے تچھڑ رہا تھا اور میرا دل ہو لتے لگا تھا خاال نکے وہ دوسری مالقات تھی
ہماری مگر ییا پہیں ک یوں اسکا دکھ مچھ سے دنکھا پہیں خارہا تھا اسے رونا دنکھ کر مچھے ا یتے
! چشم سے خان ئکلتی ہونی محسوس ہونی
م ک ن ش ک ن گ ل ت ھ ک ش ن
ل
ا کی آ یں م ہوئے یں۔ گزشیہ لخ المی کا ناپر ا کی آ ھوں یں ہرائے لگا۔
پہت ،ایتی کہ میں تمہیں لقظوں میں ییان پہیں کر شکیا !وہ ل یوں پر زنان ت ھیرنا زپردستی
مشکرانا ۔
پہی نو مشلہ ہے ۔۔۔ وہ مچھ سے ویسی مجیت پہیں کرنی ۔۔۔جیسی میں کرنا ہوں نلکے
! کٹھی کٹھی نو مچھے لگیا ہے کہ وہ مچھ سے مجیت ہی پہیں کرنی
سرائے جیرت کے سمیدر میں عوطہ زن ہونی ۔ یہ کیسے ممکن تھا تھال ۔کہ کسی کو یشم الٹم
سے مجیت یہ ہونی ؟ یہ آپ شہہ پہیں نا رہے ہیں نا ؟
آپ اپہیں ا یتے شاتھ ناند ھتے کی کوشش یہ کریں اپہیں آزاد جھوڑ دیں کھلی قصا میں
شایس لیتے دیں ،یس اییا خان لیں کہ اگر آنکی مجیت سجی ہے نو ا نکے شارے را ستے
! نوری دییا سے ہوکر تھی آپ نک لوٹ آ بیں گے
نو 'آپ 'وایس آخابیں گے ،دی گریٹ ناکسر آف آل ناتم 'یشم الٹم'ایتی زندگی میں وایس
آخائے گا !اور ئقین کریں تھر کونی ئے شکونی ،کونی ئے جیتی آنکی زندگی کا رخ پہیں
کرے گی !ک یو نکے ہم پہیں خا یتے خدا ئے ہمارے لتے کیا سوخا اگر آج ہم ئے 'پہیر 'کو
! کھونا ہے نو کل ہو شکیا ہے ہم 'پہیرین 'نا لیں
الچھ یوں کے نادل جھٹ خکے تھے اور وہ اشکی نانوں میں مجو ہلکا شا سر ہالئے لگا ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 447
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
کون شکھانا ہے تمہیں ایسی نابیں ؟؟
! آپ سے اور کس سے
نلکے ہم میں سے کسی کو پہیں ییا کہ ہم ایشان انک دوسرے کی زندگی سے ،ا نکے رونوں
سے ،ا نکے لہجوں سے ،انکی مشکالت سے روز مرہ کییا کچھ سیکھتے ہیں !انکجولی آنی اتم سو
پرانوڈ آف نو گرل !کہتے ہوئے وہ اشکے سر کے نال زور سے دابیں نابیں نکھیرنا ہوا نوال ۔وہ
حقا حقا ئظروں گھورنی ہونی ہیس پڑی ۔ شاتھ ہی اتھ کر گاڑی کی طرف پڑھی اور انک
سٹمبین کی نونل اور دو گالس لیتے وایس لونی ۔
________________________________________
رات کا یہ خائے کویشا پہر تھا عیر معمولی آواز پر اس ئے کھڑکی کے پردے ہیا کر د نکھے نو
گاڑی کی البیس خل تچھ رہی تھیں ئقییا کونی آنا تھا اس آنی لییڈ مگر کون ؟؟ اس ئے
شلیرز پہتے اور تیزی سے سیڑھیاں اپرنی ینجے آنی ۔نو دنگ رہ گتی ۔ تحرام کی سفید سرٹ جون
یہ کیا ہوا؟؟؟ وہ جیسے ہی مڑا انا پریشانی سے کہتی ئے اجییار اشکی پزدنک آنی ۔
تحرام ئے سجتی سے لب تھینجے ۔وہ پہیں خاہیا تھا انا اشکی یہ شاییڈ تھی د نکھے ۔جو کسی
ا یتے پر ظاہر پہیں کرنا خاہیا تھا ۔
میں ڈاکیر کو فون کرنا ہوں !ملک کہیا ہوا چ یب سے فون ئکالئے لگا ۔
یہ شب کیا ہو رہا ہے ہے ؟ملک رکو ؟ تم ایشانوں کی طرح نی ہ یو کرنا یسید کروگے کچھ دپر
!
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 450
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
وہ ہکا ئکا رہ گتی اشکے ال پرواہ روئے پر ۔
پہلے ہی وہ جود پر ہوئے والے جملے پر پریشان تھا اوپر سے اشکی دخل اندازناں تحرام کو
چڑ سی ہوئے لگی۔
خد سے زنادہ یتہانی ئے اسے ایشانوں سے ڈنل کرنا نلکل تھال دنا تھا ۔
اس ہیک آمیز روئے پر انا کی آنکھوں میں سرخ مونی جمکتے لگے۔تحرام کی نلکوں میں
چبیش سی ہونی۔ شاند وہ کچھ زنادہ ہی روڈ ہوگیا تھا۔ اس سے پہلے وہ ا یتے روئے کی
ضقانی د ییا انا گال رگڑئے ہوئے ا یتےکمرے میں خائے ہی تھاہ سے دروازہ یید کردنا ۔
وہ ہی ناگل تھی اشکی قکر میں ہلکان ہوئے خارہی تھی ۔ائکا نو روز کا پہی کام تھا ،خان
لییا اور خان د ییا اشکے لتے کونی پڑی نات پہیں تھی ۔مگر وہ دل کو کیسے سمچھانی جو تھیک
تھیک کر اشکی خایب رخ کر رہا تھا وہ اشکے نارے میں سو چتے پر مجیور تھی ،اشکی دنکھ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 451
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
تھال میں اس شکون محسوس ہونا !یہ خائے اس کے شاتھ کیا ہورہا تھا؟ وہ ائگلیاں چنجانی
اتھ کھڑی ہونی ۔اوپر وہ ئے پرواہ اس سے نات کرنا نو دور اسے مجاطب کرنا تھی گوارا یہ کرنا
ن
سو چتے ہوئے اشکے آ کھیں تمکین ناییوں سے تھر گبیں اسے کٹھی کٹھی محسوس ہونا کہ !
اس رات اس ئے کونی جواب دنکھا ہوگا !وہ تحرام تھا ہی پہیں ،یہ ہی اس ئے انا سے
اظہار مجیت کیا ،یہ ہی اس نات میں رنی پراپر سجانی تھی۔ اگر ہونی نو کیا وہ اشکے شاتھ
ئے رخی پرییا؟ اسے نوں جود سے دور دھکیلیا ؟؟؟
ٹ یب
وہ پریشانی میں خکر کایتی تھک ہار تھر سے ییڈ پر آ ھی ۔ تحرام کا رویہ الچھا ہوا تھا ؟ اور وہ
ش
سحص جود انک الچھی ہونی پہیلی کی مایید تھا چسے اب انا کو لچھانا تھا وہ تھی ا یتے طر ئفے
سے ۔
وہ چٹمی انداز میں اتھ کھڑی ہونی۔اور تحرام کے کمرے کا رخ کیا ۔ اشکی جون آلود سرٹ
صوفے پر پڑی ہونی تھی ۔ اور واسروم سے نانی گرئے کی آواز آرہی تھی۔
خد ہوگتی؟ یہ سحص کہیں غقل سے ییدل نو پہیں ؟ زجموں کو کھال جھوڑ کر کون پہانا ہے
؟ یہ سحص ایتہا کا ازیت یسید تھا ۔اس ئے پرہمی سے سوخا اور میڈئکل ناکس اتھا النی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 452
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
۔یٹھی سے شاور لے کر ئکال نو اسے میڈئکل ناکس سے جیزیں ئکال ئکال کر بییل پر رکھیا
ک
دنکھ کر کچھ جیران ہوا ۔ وہ پہیں خاییا تھا کیا جیز اسے تھر سے پہاں ھینچ النی تھی مگر
اسے دنکھ کر تحرام کو ایتی روح نک سرشاری محسوس ہونی ۔
مچھے لگا تمہیں میری صرورت ہوگی !وہ سیتے پر ہاتھ ناند ھتے ہوئے جود اعٹمادی سے نولی ۔
ہو شکیا ہے تم علط ہو !ک یونکہ ہر کسی کو کسی یہ کسی کی صرورت ہونی ہے مشیر تحرام
! زمان
مچھے پہیں ہے !وہ لقظوں پر زور د ییا ہوا نوال۔ماضی کٹھیای یوں ئے خد سے زنادہ نلخ ییا دنا
ت ھا ۔
سوچ لیں ،انا ایتی 'انا 'مار کر آنی ہے اور اس انا کا 'انا 'میں کونی نانی پہیں ہے !ا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 453
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
گر وہ صدی تھا نو وہ تھی کیا کم تھی ۔تحرام انک ئظر اشکے انل انداز پر ڈالی اور خاموسی سے
ایتی محصوص کرسی پر پراجمان ہوا۔ چشکا مظلب تھا وہ یٹم رصا مید ہے ۔ اشکی صجیت میں
وہ کچھ کچھ نو اسے خا یتے لگی تھی ۔ زنان سے کہہ د ییا نو کیا خانا تھال کویشا شان گ ھٹ خانی
! موصوف کی مگر پہیں ،کھڑوس کہیں کا
اس ئے دل ہی دل میں اسے خی تھر کے کوشا اور اشکے پزدنک آئے ہوئے گھی یوں سے
نل اوتجی ہونی۔اسے دراز قد اور مرادایہ چشامت کے شا متے نو وہ نلکل جھونی مونی سی
لگتی تھی۔تحرام ئے التیر اتھانا اور شگریٹ خاللی ۔ انا کو یہ م نظر ایتہانی ناگوار گزرا۔ کمر
کے نابیں خایب کسی تیز دھاری جیز سے گہرا کٹ لگا تھا۔ چس سے عدم نوجہی کے ناعث
جون ئکلتے کے ئعد جم حکا تھا ۔ جونکہ ناہر ایتہا کی سردی تھی وہ سمچھ شکتی تھی
ی
مگر اشکے سرد روئے کا سیب پہیں سمچھ نارہی تھی۔ پرہمی سو چتے ہوئے وہ ا نجیکشن
تھرئے لگی۔اس سے پہلے اشکے ہاتھ اشکی خایب پڑ ھتے۔
اشکی صرورت پہیں !وہ گہری سوچ کے زپر اپر نوال ۔اسینحز لگائے پڑیں گے تمہارے زجم
،پر
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 454
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
اس سے تمہیں درد !اس ئے نولیا خاہا
اشکی صرورت پہیں !وہ اشکی نات کاٹ کر نوال پڑا۔زندگی کے د یتے ا یتے درد جھیلتے کے
ئعد نو اس ئے ظاہری زجموں کا اپر لییا ہی جھوڑ دنا تھا۔
تم جیشا
annoying
پرسن میں ئے آج نک پہیں دنکھا !وہ چڑ کر نولی اور شاتھ ہی زور اتجیکشن ناکس میں
ینجا۔تحرام کو اجھییہ ہوا۔ وہ ایتی یبیشن میں اییا مجو تھا کہ اشکے روئے کا نویس لییا ہی
تھول گیا ۔
وہ شگریٹ کا دھواں ہوا میں تجلیل کرنا ہوا نوال ۔ شاتھ ہی جود پر جھکی انا پر انک ئظر
ڈالی۔اشکے نالوں سے اتھتی مہک اشکے جواسوں کو ی نگایہ کرئے لگی نو تحرام ئے رخ موڑ
لیا۔وہ یہ مدجوسیاں اتھی افورڈ پہیں کرئے موڈ میں پہیں تھا سو اس ئے رخ موڑ لیا ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 455
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
ک یونکہ میں تمہارے جیسی پہیں ہو !وہ پڑخ کر نولی ۔ اجھا ؟؟ اور میں کیشا ہوں ؟؟؟
تحرام ئے لب دنائے۔
کر نولی ۔
! یہ میرے تمام غموں کا عالج ہے ،نا نوں سمچھ لو کہ یہ میری شکھ دکھ کی شاتھی ہے
وہ اطمییاں سے نوال ۔
ئے خد غصہ میں اس ئے شگریٹ تحرام کے ہاتھ سے جھین کر ایش پرے میں مشلی
۔تحرام ئے انک ئظر ایتی خالی ائگلیوں پر ڈالی اور انک ئظر اشکے الل تھٹھوکے جہرے پر۔
کیا؟ وہ اشکے سوال کا جواب د یتے کے تجائے الیا اسی سے سوال کر کر رہا تھا ۔وہ تھی
ُ
ئے ئکا ۔
ئ چم ج س
تمہاری غمر کیا ہے ؟ اس ئے سوال چڑ دنا یس سو ھے ھے غیر ۔
ہاں؟؟؟ اسے سحت جیرانی ہونی۔وہ ایتی غمر سے کتی حصے کم ئظر آنا شاند پہی قاندہ تھا
۔ایتی کسرت اور ڈایٹ کا۔
تم ؟؟؟ وہ ا یتے سوال کا جواب یہ ناکر تھر سے نوجھتے لگا۔ پ۔۔۔ ینحس !اگر کم نولتی نو
اشکی ئے عزنی ہوخانی ۔ ایشا اسے لگا ۔
کییا قرق ہوا ؟؟؟ وہ سنجیدگی سے اسے دنکھیا ہوا نوجھتے لگا۔
ہا ہاں نو تم کیا نایت کرنا خا ہتے ہو کہ میں جھونی ہوں تم پڑے ہو !وہ حفت میائے کی
خاطر اس پر چڑھ دوڑی۔
انک نل کے لتے انا کا دل کیا اس سے نوجھ لے آچر وہ زندگی سے اییا مانوس ک یوں ہے
؟
س
مگر رد کیتے خائے کے ڈر سے اشکی زنان یہ کھلی ۔وہ کہہ حکا تھا یہ شب نابیں ھتے کے
چم
لتے اتھی وہ پہت جھونی ہے ہوشکیا ہے سچ کہہ رہا ہو ۔
جیر ،مچھے لگیا ہے اب آنکو آرام کرنا خا ہیتے !وہ انک ئظر ا یتے زجم پر ڈالیا ہوا نوال۔ چسے
اشکی ندولت مرہم ئصیب ہونی تھی۔
آپ کی سوچ ہے خاالنکہ ایشا کچھ پہیں !وہ سیاٹ لہجے میں نوال۔مگر اندر ہی اندر وہ اسکا ایتی
خایب اپرنکٹ ہونا محسوس کر شکیا تھا۔
گ ک ن
نو تم مچھے ا یتے کمرے سے خائے کا کہہ رہے ہو ؟ وہ آ یں ھمانی ہونی نولی ۔
ھ
ہو تھی شکیا ہے !وہ تحرام ہی کیا جو آشان لقظوں میں کہہ دے ۔
نو تحرام جو کرسی یست سے ییک لگائے بیٹھا تھا سیدھا ہو بیٹھا ۔اور اشکی آنکھوں جھا نکتے لگا
،نلکل ،کہیں تم اس نات سے جوقزدہ نو پہیں کہ اگر میں تمہارے قریب آنی نو
اشکی نات اتھی نوری تھی پہیں ہونی تھی کہ انک سحر مشکراہٹ ئے تحرام کے ل یوں کا
اخاطہ کیا۔ انا ئے رک کر ایتی آنکھوں میں یہ جوئصورت م نظر فید کرنا الزم سمچھا۔ ک یونکہ وہ
پہت کم مشکرانا تھا۔
اشکی انک انک نات سچ تھی ۔مگر وہ خاہیا تھا اشکی مجیت جود تجود انا کے دل میں اپرے
۔ اس نات سے العلم کہ ایشا پہت پہلے ہو حکا ہے انا کو اشکی ان دنکھی مجیت کا ع مل
ہوحکا تھا ۔۔۔
وہ کیا سوچیا ہوگا نارے میں !اس ئے کشن اتھا کر ا یتے سر پر ینجا اور سوئے کی کوشش
کرئے لگی ۔
________________________________________
اس ئے ک نفے سے قارغ ہوکر ییگ کیدھے سے ل نکانا اور عجلت میں ییکسی لے کر گھر
ش س ہ پ
ٹ
جی۔ وفت گزرنا خا رہا تھا ۔ میٹ کا وفت رات کے دوسرے پہر تھا ۔ ا کے اندازے ن
کے مظانق تمان کی خگہ مارشل آئے واال تھا ۔ ا ستے خلدی سے کٹمرا ییگ اور دنگر صروری
جیزیں ییگ میں تھویشا اور کچھ کچھ سو چتے ہوئے ییڈ کے شاییڈ بییل سے گن ئکال کر
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 462
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
دنکھتے لگی ۔ چشکے البیسیس آئے میں دو دن درکار تھے۔کچھ سو چتے ہوئے اس ئے گن
تھی ییگ میں رکھی اور ییگ کیدھے پر الد کر کٹمرا اتھانی ناہر ئکل آنی ۔اس وفت شہر میں
جون جما د یتے والی سردی پڑ رہی تھی ۔وہ ہاتھوں کو آیس میں رگڑنی چ نگل کے را ستے سے
ییدرگاہ کا رخ کرئے لگی۔ پہاں سے اسے آشانی تھی تھی اور قاندہ تھی۔ وہ کسی کی ئظروں
ہ پ ہ پ
میں آئے ئغیر خلدی نچ خانی۔ لویہ خگہ نچ کر اس ئے آس ناس کا خاپزہ لیا۔اور
مظ
درجت کی اوٹ میں ییک لگا کر بیٹھ گتی ۔اسے سحت تھوک لگ رہی تھی
ییگ کی زپ سرکانی اور پرگر ئکال کر کھائے لگی ۔ اس ئے کٹھی پہیں سوخا تھا اسظرح
زندگی درندر ہوگی۔ آج وہ بییوں انک دوسرے سے خدا ہوخکی تھی۔زندگی تھی ایشان کو کیسے
کیسے رنگ دکھانی تھی۔اتمان کا دکھ اسے اندر سے کھوکھال کیتے خا رہا تھا ۔اشکی نازو سے نلی
سے پہن چسے اس ئے کٹھی ڈاییا نک یہ تھا۔ اس ئے کیسے اس بیتی آگ کا شامیا کیا ہوگا
۔ وہ جب فیامت جیز رات کا م نظر ناد کرنی اسے کتی کتی دن بیید پہیں آنی تھی ۔کسی
اپہونی کے ڈر سے اسکا دل ہر وفت ینحرے میں فید ک یوپر کی طرح تھڑتھڑانا رہیا۔اشکے گلے
میں تمہارے انک انک آیسو ندلہ اشکے جون سے حکانونگی اتمان ،تم قکر مت کرو اس ئے
! ہمارے جوسیوں کو ییاہ کیا ہے شکون سے اسے میں تھی ر ہتے پہیں دونگی
اس ئے زہر چید لہجے میں پڑپڑائے ہوئے ہوڈی کا ک یپ سر گرانا ۔اور دئے قدموں جھک
کر خلتی ہونی پڑے پڑے کبیییرز کے ینچ سے ئکلتی ا یتے لیتے محقوظ ییاہگاہ نالش کرئے
لگی ۔جہاں سے وہ ج ھپ کر ان پر ئظر رکھ شکتی ۔وہ لوگ کسی تھی وفت آئے ہی والی
تھے۔ وہ اتھی سوچ ہی رہی تھی کہ دور سے گاڑنوں کی ہیڈالتیز کی روستی دنکھانی د یتے لگی ۔
عجلت میں اس ئے ہاتھ پڑھا کر کبیییر کی ج ھت پر چڑھیا خاہا مگر خاک کبیییر سے اکھڑنی
لوہے تیری اشکی ہٹھیلی زجمی کر گتی ۔
شسس آہہہہ !!!اشکی شایسبیں اتھل یٹھل ہوئے لگیں ۔وہ لوگ قریب آرہے تھے۔ وہ
ییدرگاہ کے عین شا متے والے کبیییر پر چڑ ھتے کی کوشش کر رہی تھی جو کہ ناآشانی انکی
م
ئظروں میں آ شکیا تھا۔اس ئے ایتی ئکل نف پر پر کمل قانو نائے ہوئے نوری فوت سے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 464
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
دونوں ہاتھ کبیییر کی ج ھت پر جمائے اور نورا وزن ہٹھیلوں پر جمانی اوپر کی خایب فورس
لگائے لگی ۔یب نک گاڑناں عین اشکے شا متے آرکیں ۔ وہ اوپر نو چڑھ خکی تھی۔عین
سیدھی لیتی وہ شایس روکے ایتی ہٹھیلی کا خاپزہ لیتے لگی۔شدند ئکل نف سے ناعث اشکی
ل م گ ل ی ھ ک ن
ی ی
آ یں د الئے یں۔ گر اس ئے صنط سے کام تے ہوئے ی گ سے رومال ئکال کر ھ
ہاتھ لییا اور سوز کی لیس کا انک نکڑا کاٹ مصیوطی سے ہاتھ پر ناندھ لیا ۔چس سے جون
پہیا کم رک حکا تھا۔ وہ لوگ گاڑناں نارک کرکے ییدگاہ کے کیارے خا کھڑے ہوئے ۔
انک دکھی ئظر ا یتے زجمی ہاتھ پر ڈالتی ہونی پڑپڑانی مگر اسکا جوصلہ پہیں نونا تھا۔ییگ سے
کٹمرا ئکال کر اس ئے رول قکس کیا اور اوندھے میہ ل یٹ کر انکی ئصاوپر ییائے لگی۔اسکا
ت
اندازہ شہی تھا تمان جود پہیں آنا تھا ا ستے مارشل کو ھجوانا اس کام کے لتے۔ ا نکے جہاز
ییدرگاہ کے کیارے آرکے تھے ۔اور وہی سحص ناہر ئکال چسے دنکھ کر یبیشہ کا خلق نک کڑوا
ہوگیا ۔ یشم ئے اسے اجھا سیق شکھانا تھا مگر وہ اس سے کہیں زنادہ کا حقدار تھا ۔ وہ
مارشل سے مل رہا تھا ۔اور یہ خائے ا نکے درمیان کی گفیگو ہورہی تھی ۔ وہ ایتی دور سے
اشکے ل یوں پر قاتجایہ مشکراہٹ تھی۔ چ یب سے فون ئکا لتے ہوئے اس ئے کونی تمیر مالنا
اور کان سے لگائے ہوئے نولی ۔ہیلو؟؟؟ کراتم ڈنارتمیٹ کے ہیڈ گییرنل نات کر رہے
ہیں ؟؟؟ اسکا انداز ایتہانی پراسرار تھا ۔
میں ڈرگن یٹمیل پرج کے ینجے والی ییدرگال سے نات کرہی ہو ،پہاں کچھ لوگ پڑے
ہ پ
یٹمائے پر جہازوں کے ڈر ئعے اشلجے کی اسمگلیگ کر رہے ہیں !نلیز آپ فورا یتے ۔
چن
ہے لووووو !وہ فون کان سے دور کرنی ڈرامانی انداز میں کہتے ہوئے اس سحص کی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 466
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
کون ہے ؟ کہاں سے نات کر رہی ہے ؟ جیسی آوازوں کو ئظرانداز کرئے ہوئے فون کاٹ
کر سم کارڈ ئکالی اور اسے پروڑ مروڑ کر ہوا میں اجھال دنا۔
ل ئ ش ی چ مت ھ ک ن
اب د تی ہیں کون تجانا ہے ل الجوں سے ،تمان قرمان !وہ فرت تھرے ہجے
میں کہتی ۔گلے سے کٹمرا انار کر اس ئے مٹموری ئکال ا یتے ناس محقوظ کرلی ۔یٹھی نولیس
کی گاڑنوں کے شاپرن تجتے لگے ۔ مارشل کے جہرے پر پریشانی کر ناپرات دنکھ اشکے دل
میں شکون اپرنا محسوس ہوئے لگا۔ہر طرف تھگدڑ اور کہرام شا مچ گیا ۔ آفیسرز ا نکے مالزمین
کو میہ کے نل دنوچ کر گاڑنوں کی نویٹ سے لگائے لگے۔فورسز کے ک یوں کے تھو نکتے کی
آوازیں رات کی نارنکی میں جھائے شکوت کو ئے آرام کرئے لگیں ۔آفیسر مارشل سے کچھ
'نات کر رہا تھا ۔اور وہ ایتہانی شکون انداز میں تیر ہالنی ہٹھیلوں پر تھوڑی جمائے 'سو
اتجوائے کررہی تھی ۔اسکا شکون یب عارت ہوا جب مارشل آفیسر کو ناکسز کھول کھول کر
دکھائے لگا ۔وہ جونک کر سیدھی ہونی ۔ اشکی جیرت کی ایتہا یہ رہی ان پرآمدات کا شامان
ت ھا ۔
نولیس کی گاڑناں خا خکی تھی۔اس وفت رات کے بین تج رہے تھے اور اس تمام خگہ پر
تھر انک نار گہرا شکوت جھا گیا۔ اور اخانک اشکے فون کی نون تجتے پر خاموسی میں خلل شا
ییدا ہوا۔
ڈتم اٹ !اشکے میہ سے ئے اجییار تھشال ۔وہ تیزی سے فون چ یب سے ئکالتی خلدی سے
شانلیٹ موڈ آن کرئے لگی۔گ ھیراہٹ سے اشکے ہاتھ کیکیائے لگے تھے ۔ اسے پہیں
معلوم ان لوگوں ئے نوٹ کیا تھا نا پہیں لیکن یبیشہ کتی دپر سر ا یتے ہاتھوں پر گرائے
جوف سے جھکی رہی ۔ پہاں نک کہ وہ لوگ خلے گتے ۔اس ئے سر اتھا کر دنکھا نو گاڑی
کی ہیڈاالبیس اسے ییدرگاہ سے دور ہونی دکھانی دیں ۔اس ئے شکر کا کلمہ پڑ ھتے ہوئے
کن
ینحت جھالنگ لگانی ۔اور اسی چ نگل کا رخ کیا ۔اسکا م نصویہ نوری طرح سے نایہ ل کو یہ
ی م
پہنجا مگر ناکام تھی یہ ہوا تھا کم ازکم اشکے ناس تمان یہ شہی مارشل کے خالف نو ی یوت تھے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 468
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
۔اسکا ہاتھ زجمی ہوئے کے ئغث سردی میں اکڑ حکا تھا ۔چس میں زرا سی چرکت سے اییا
شدند درد اتھیا کہ یبیشہ کو ایتی خان ئکلتی محسوس ہونی ۔ لیکن وہ کونی تھی ئکل نف ،کونی
تھی معرکہ سر کرئے کے لتے ییار تھی ۔یس روم نصہ اسے ا یتے ناس خا ہیتے تھی ۔ وہ
اشکی واخد میاع تھی اشکی کل کاییات تھی اتمان کے ئعد۔
________________________________________
یبیشہ رات گتے گھر لونی ۔ تیزی سے ہاتھ خالئے ہوئے اس ئے الک میں خانی گھمانی
یٹھی کسی کی موجودگی محسوس کرئے ہوئے وہ گ ھیرا کر نلتی اور دروازے سے خالگی ۔سیاہ
ک یپ سر پر ئکائے جی یوں میں ہاتھ ڈالے مجیت تھری ئگاہوں سے اسے دنکھیا وہ یشم تھا۔
ل یھ ک
ہققققف !اس ئے شایس اندر جی اور یتے کی کوشش کرئے گی ۔ گر وہ ا کے ین
ع ش م لن ن
شا متے کھڑا تھا قاصلہ یہ ہوئے کے پراپر تھا ۔
آپہاں !وہ اشکے جہرے کو ئظروں کے حصار میں لیتے ئفی میں سر ہالنا کسی اور ہی پرنک
پر تھا۔
دور ہ یو !اس ئے یشم کے سیتے پر ہاتھ جمائے ہوئے زور سے دور دھکیال۔
شسسس آہہہ !ئے شاجیہ ششکی اشکے ل یوں پرآمد ہونی ۔ تھول گتی تھی کہ اسے جوٹ
لگی ہے ۔
کیا ہوا تمہارے ہاتھ پر ؟ النو ادھر دکھانو مچھے !وہ فورا سے پہلے اسکا ہاتھ ا یتے ہاتھوں میں
لییا ہوا نوال۔
کچھ پہیں ہوا !جھوڑو !اس ئے ئے رخی سے اییا ہاتھ جھڑانا اور اور دروازہ کھول کر اندر
داخل ہوگتی۔
وہ میں ۔۔۔۔۔یبیشہ ۔۔۔۔اسے سمچھ پہیں آرہا تھا نات کہاں سے سروع کرے وہ روتھتے
میائے کے معا ملے میں پہت ندھو تھا اشکی زندگی میں اسے کٹھی صرورت ہی پہیں پڑی
ان جیزوں کی ۔یبیشہ ئے سرد ئگاہ
پہیں ،میں تھال ک یوں ناراض ہوئے لگی !ی نگانگی سے کہتے ہوئے وہ قرشٹ انڈ ناکس نالش
کرئے لگی۔
!میں واقعی سرمیدہ ہوں معذرت کرنا خاہیا ہوں تم سے میرا وہ مظلب پہیں
ضقانی د یتی ہے نو معافی مت مانگو !اگر معافی مانگ ہی رہے نو ضقانی مت دو !وہ قدرے
ل یش ن
او تجے لہجے میں نولی ۔ سوری ! م کی آ یں سرخ پڑئے یں وہ یس اییا ہی کہہ سکا ۔
گ ھ ک
لن
اب ک یوں آئے ہو ؟؟ وہ جی سے گونا ہونی ۔
،میں روس خا رہا ہوں منچ کے شلشلے میں سوخا تمہیں دنکھ
دنکھ لیا ،اب خانو نلیز میں پہلے ہی پہت تھک گتی ہوں آرام کرنا خاہتی ہو !اس ہیک
آمیز لہجے پر یشم کا دل کرجی یوں میں بیتے لگا۔
ہ یو آ گڈ نایٹ !وہ اییات میں سرہالنا آنکھوں کی تمی اندر دھکیلتے ہوئے وایس مڑا ۔
________________________________________
آج وہ دن تھی آہی گیا چشکا صرف قرمان کو ئے صیری سے ای نظار تھا۔ ئکاح کی ئفریب
قرمان کی رہایش گاہ میں ہی م نعقد کی گتی تھی۔الییہ میڈنا کے کچھ تماییدوں کے عالوہ
وہاں کسی کو خائے کی اخازت پہیں دی خارہی تھی مارشل ئے اس نات کو ئقیتی ییانا۔
اور یہ ہی تمان ،قرمان کی خایب سے ا نکے سرکل کے زنادہ لوگوں کو نالنا گیا تھا۔
اب تھیک ہے مٹم !ڈنذاتیر اشکے دو یتے کو کیدھوں پر ین اپ کرنی ہونی نولی۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 473
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
! ہوں ؟ ہا۔۔۔ ہاں تھیک ہے
ب
وہ عایب دماغی سے کہتی ییڈ پر خا یٹھی ۔ اشکے اغصاب جواب د یتے لگے ۔انک نل کو
! اسکا دل خاہا تھاگ خائے پہاں سے وہ کونی اور راشیہ ڈھونڈ لے گی
مگر؟ تھاگ کر خائے گی کہاں ؟ اشکے شارے ل نگل ڈاکومبیس نو تمان کے ف نصے میں تھے
رہایش گاہ پر تھی ہر وفت نوکروں کی فوج میڈالنی رہتی تھی ،خانی تھی نو کیسے ؟ الیا اگر،
اشکے تھا گتے کی جیر تمان کو پڑ خانی نو یہ خائے وہ یبیشہ اور اتمان کا خال کرنا ۔ پہی سوچ
ہمیشہ اشکے قدموں کو تیڑناں ڈال د یتی تھے ۔وریہ وہ تمان سے زرا تھی جوقزدہ پہیں تھی ۔
! کاش آپ پہاں ہوئے نانا !کاش کونی نو اییا میرے شاتھ ہونا ،کیتی اکیلی ہوگتی ہو میں
آیسو یپ یپ اشکی گالوں سے گرئے لگے ۔ دروازے پر دسیک پر مالزمہ ئے ناہر جھائکا
اور سر ہالنی روم نصہ کے شا متے آ کھڑی ہونی ۔
مارشل جو دروازے کے ناہر موجود تھا اشکے روئے کی آواز پر پریشانی سے نوجھتے لگا
کیشا ہو شکیا ہے انک ایشان تم جیسے خاہلوں کی دسیرس میں !وہ خال اتھی
ئے یس ہوں میں مارشل ایتی ئے یس کہ شایس لییا تھی انک ازیت ہے
کٹھی کٹھی خاہ کر تھی ہم ا یتے لیتے وہ پہیں کر نائے جو ہم کرنا خا ہتے ہیں ،ہماری زندگی
ہمارے جواب ،جواہسیں چتی کہ کٹھی نو اییا وجود تھی گروی رکھیا پڑنا ناکہ ہمارے ای یوں,
کی زندگ یوں میں جوسیوں کی انک کلی کھل شکے !اشکی آنکھوں کے شا متے ایتی ییوی کی
موت کا م نظر لہرانا۔ اسکا انک انک القاظ سچ تھا روم نصہ ئے تھیگی نلکیں اتھا کر انک ئظر
اسے دنکھا ۔
خلیں لورڈ (قرمان )کو زنادہ مت کروابیں !نانی کا گالس اشکے قریب بییل پر رکھیا ہوا ناہر
ئکل گیا۔اس ئے ہٹھیلی کی یست سے آیسوں رگڑے اور طونل شایس تھر کر جود کو نارمل
کرنی ناہر ئکل آنی ۔ سیڑھ یوں کی رنلیگ کا شہارہ لیتے ہوئے وہ ینجے خال کا رخ کرئے لگی ۔
مارشل م یودنایہ ہاتھ ناندھے اشکے ینچھے ینچھے تھا ۔ خال میں قاضی سم یت قرمان اور کتی
انگو تھے سے داڑھی کھجانا ہوا ایتہا کا تیزار معلوم ہورہا تھا ۔
قرمان کے اشارے پر وہ ئے زاری سے کوٹ کے بین یید کرنا اتھا اور ہاتھ روم نصہ کی
خایب ہاتھ پڑھانا ۔ روم نصہ ئے ئفرت سے تھرنور ئگاہ اشکے جہرہ پر ڈالی اور ئظرانداز کرنی
آگے پڑھ گتی ۔
جپ کر شالے !وہ ایتی چیدس اس پر ئکالیا آگے پڑھ گیا ۔لیکن میں نو کچھ نوال ہی ؟
مارشل پرا شا میہ ییا کر رہ گیا۔ قرمان کے اشارے پر قاضی صاجب ئے ئکاح سروع کیا
۔روم نصہ کو ایتی سماعبیں پہری ہونی محسوس ہونی۔روم نصہ ؟؟؟ قرمان ئے ہاتھ پڑھا کر
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 477
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
ن
سقفت سے اشکے پر ہاتھ رکھا اور بین اشکی خایب پڑھا ۔اشکی آ کھیں تمکین ناییوں سے
تھرئے لگیں ۔
وایسی کے شارے را ستے یید ہو خکے تھے ۔اس ئے آہسیگی سے بین تھاما اور کیکیائے
ھ ٹ ک
ہاتھوں سے یٹھڑی مٹھڑی سظریں نجی ۔اور ا یسے بین تھی نکا جیسے کسی علط جیز کو جھو لیا
ہو۔
جوش رہو ۔۔۔وہ اسکا سر تھیکیا ہوا نوال ۔ قاضی صاجب وہی جملے تمان کے لتے دہرائے
لگا۔
ہا ہاں تھیک ہے تھیک ہے !اس ئے اکیاہٹ تھرے لہجے میں ہاتھ اتھا کر قاضی
صاجب کو ینچ میں ہی نوکا اور بین تھام کر دھڑا دھڑا شاین کھینجے ۔جیسے کونی ئے نانا جیز
ا یتے نام کررہا ہو ۔ قرمان ئے اشکی چرکت پر اسے سحت گھوری نوازا ۔ چیکے ئے نوجہی سے
ا یتے ہاتھوں کو گھورئے لگی ۔ جو خال میں سوائے مارشل کے کسی ئے نوٹ پہیں کیا۔
تمان ئفریب سے خان جھڑا کر ناہر ئکال اور ایتی گاڑی کی خایب پڑھا ۔
گارڈ کو کسی عورت سے الچھیا ناکر اس ئے تھاہ 'سے گاڑی کا ادھ کھال دروازہ دونارہ یید کیا
اور داخلی دروازے کی خایب پڑھا ۔
کیا مشلہ ہے ؟ ہو کیا رہا ہے پہاں ؟ اس ئے انک ئظر گارڈ کو دنکھا اور عورت پر اشکی
ئظر تھہر سی گتی ۔
یھ گ ی م ت
ر یں تی وہ ٹھیاں نجتے ہوئے وایس مڑا ۔
کاش مچھے وہ دن دنکھیا ئصیب ہو !وہ مجیت تھری ئگاہوں سے اشکے جہرے کو ہاتھوں
کے ییالے میں لیتی ہونی ۔
ک یوں آنی ہیں پہاں ؟ تمان ئے سحت ناگواری سے رخ موڑا ۔ مچھ پہیں نالنا تم ایتی شادی
میں !وہ دکھی ہونی ۔ اجھا ؟ پہت افسوس ہے میری شادی پر یہ نالئے کا !آپ ہی
ییابیں مس ناییایہ کس ر ستے سے نالنا آپ کو ؟؟؟
وہ ت ھٹ پڑا۔
تمان میں تمہاری ماں ہوں !اس ئے روئے ہوئے دہانی دی ۔ اشکے اجیتی روئے پر ناییہ
کا دل کیتے لگا۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 480
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
ماں تھی ،وہ 'تھی 'پر زور د ییا ہوا نوال۔
تمان 'قرمان کا بییا !اور وہ تجی چشکو تم ئے جھوڑ دنا وہ مر حکا ہے پہت پہلے میں ئے'
ا یتے ہاتھوں سے دفیانا ہے اسے۔۔۔۔
اشکے آنکھوں کی ییلیاں سرخ پڑئے لگی ۔۔۔وہ ا یتے ہاتھوں کی طرف نوچہ دالنا ایتہانی دکھ
سے نوال۔
اس سحص ئے تمہیں مچھ سے اس قدر ند گمان کر دنا کہ تم ایتی ماں کو 'ماں 'ہی پہیں
چم س
ھتے !وہ رودی ۔
یس کردو ۔۔۔ جو تم ئے میرے شاتھ کیا وہ ؟؟؟؟ اسکا کقارہ کون ادا کرے گا؟؟؟
ا یتے شالوں سے جو سوال وہ ا یتے اندر دنانا آنا تھا ۔ آج آچر کار نوجھ ہی لیا۔
یشم تم سے جھونا تھا وہ ییدایسی دل کا پہت کمزور تھا ،اسے میری زنادہ صرورت تھی !تم
،پڑے تھے تمان تم میرے پہادر بیتے تھے
لیکن اسکا مظلب یہ پہیں تھا کہ تم مچھے عزپز پہیں تھے تمان۔۔۔ وہ نو قرمان کی
دھمکیوں سے جوقزدہ ہوگتی تھی ،میں ئے کہاں کہاں قرناد پہیں کی ہانی کورٹ نک اییلیں
،کیں لیکن
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 482
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
لیکن ؟ کیا؟؟ وہ سییا خاہیا تھا ۔
قرمان ئے مچھے دھمکانا سروع کردنا تھا ،میں پہت ڈر گتی تھی تمان !وہ ل یوں پر ائگلیاں
جمانی ششکیاں دنائے کی ناکام کوشش کرئے لگی ۔
مچھے لگا تمہارے معا ملے میں ،میں قرمان پر تھروشا کر شکتی ہوں آچر کو وہ تمہارا ناپ تھا مگر
میں علط تھی
اور تم ئے مچھے قرمان کے شہارے مرئے کے لتے اکیال جھوڑ دنا !یہ تھی یہ سوخا کہ
مچھے تمہارے ئغیر بیید کیسے آنی ہوگی ،میں تمہارے ہاتھوں سے کھائے کا عادی تھا ،تمہاری
گود میں سر رکھ کر مچھے بیید آنی تھی ،انک نار تھی یہ سوخا؟؟ وہ تھیگے لہجے میں کہیا اشکے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 483
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
م
جہرے کی پر ئظر ڈا لتے سے گرپز کرئے لگا ۔یہ نات اسے د تمک کی اندر سے کمل کھوکھال کر
خکی تھی ۔
جیر ،میں آ ییدہ آپ کو پہاں آس ناس تھیکتے ہوئے تھی یہ دنکھو !ا یتے بیتے کی ری یوبیشن
کا چیال کریں ۔۔۔ اسے یسید پہیں پہیں آئے گا کہ تم مچھ جیسے لوگوں واسطہ رکھو آچر کو
'لوگوں کا ہیرو ہے وہ
وہ سجتی سے ناک رگڑنا سرد لہجے میں نولیا ہوا اشکی نات ستے ئغیر گاڑی میں خابیٹھا ۔ اور
ایتہانی غصے سے آگے پڑھا لے گیا۔ کچھ لمجوں کی ڈرای یونگ کی ئعد وہ مظلویہ مکان کے
شا متے آ کھڑا ہوا ۔وہ جب ایسی دماغی خالت سے گزرنا نو رنلیکس ہوئے کی خاطر پہاں آ خانا
کرنا تھا ۔اس ئے گاڑی کی ڈگی سے سراب کی نونل ئکالی اور ڈور ییل پر ائگلی دنانی ۔ کچھ
ہی لمجوں ئعد ڈھیلے ڈھالے شب جوانی کے لیاس میں کونی جوئصورت سی لڑکی اشکے شا متے
ظاہر ہونی ۔
____________________________________
! ہے مشیر ناس
تحرام قانلوں میں سر د یتے بیٹھا تھا اشکی جہکتی ہونی آواز تحرام کے کانوں سے نکرانی ۔
اندر آ شکتی ہوں ؟؟؟ وہ ہاتھ ینچھے کی خایب ناندھے مشکرانی ہونی اخازت ظلب ئگاہوں
سے اشکی یست کو دنکھتے لگی ۔
کیا ہو رہا ہے؟؟؟ وہ اسے ینچ میں نوک کر دلحستی سے قانلوں کا خاپزہ لیتے لگی ۔ ،
کیا مشلہ ہے آپ کے شاتھ؟؟؟ تحرام ئے صنط نلکیں منچیں ۔ہللا ۔۔۔۔۔ نوجھو مت
تمہارے سر کے نالوں سے زنادہ مشلے ہیں میرے ،مگر قلجال یہ کہ میں پہت نور ہورہی
!ہو
قلجال وہ پزیس کے کاموں دلحستی لییا خاہیا تھا مگر انا کے ہوئے ہوئے یہ ناممکن شا لگ
رہا تھا۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 486
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
مچھ سے نابیں ہی کر لو و یسے تم اییا کم ک یوں نو لتے ہو ؟ !!اس ئے تھوڑی کے ینجے
مٹھی جمائے ہوئے اشکے جہرے پر ئظریں ئکابیں۔
میں ئے کٹھی آپ سے نوجھا آپ 'اییا زنادہ 'ک یوں نولتی ہیں مس انا ؟ وہ چڑ کرنوال ۔
! یس کرو اییا فوکشڈ رہو گے جیزوں پر نو چشمے کی خگہ دوربین لگ خائے گی
.خاالنکہ اندر ہی اندر وہ یہ مان خکی تھی کہ چشمے وہ دییا ازخد پرین پرکسش مرد تھا
تحرام ئے عاچزی سے بین قانل پر ینجا ۔اور اشکی کہتی دنوچ کر اسے کمرے سے ناہر کھڑا
کیا اور دھاڑ کی آواز کے شاتھ دروازہ یید کردنا۔
وہ پزاکت سے ائگلیاں ہالنی ہونی نولی ۔شاتھ ہی نا محسوس طر ئفے اشکی چ یب سے 'کی کارڈ
ئکال لیا ۔ مگر وہ ہ یوز اسے گھور رہا تھا ۔وہ سر یٹ دوڑی اور تھر ا یتے کمرے میں ہی آکر '
شکون کا شایس لیا ۔
ہللا ئے مچھے کییا قانل ییانا ہے نا۔۔۔ وہ قاتجایہ مشکراہٹ کے شاتھ کی کارڈ کو گھورئے
لگی
_________________________________
ئے اجییار اس ئے اشکی ہٹھیلوں ناک کے قریب کرئے ہوئے جوسیو شایسوں میں
انارئے لگا۔ نالشیہ یہ وہی جوسیو تھی جو ہر سوں تھیلی ہونی تھی
اگلے ہی لمجے وہ ایتی چرکت پر یشماندہ ہوکر فورا اتھ کھڑا ہوا۔ وہ تھال کب سے کسی عورت
میں دلحستی لیتے لگا ؟؟؟ وہ تیزی سے اتھا اور خائے کے لتے مڑا مگر اشکے قدم نلیتے سے
عاری تھے ۔وہ شاند روئے روئے پہیں سو گتی تھی ۔
یہ رونی تھی ہے؟؟؟؟ اشکے سرخ جہرے پر ئظر ڈالیا ہوا سو چتے لگا ۔ ئے اجییار ہی وہ
اشکے ما تھے کا جھومر نو کٹھی ناک کی یٹھلی جھوئے لگا ۔ کانوں میں پڑے پڑے آوپزے
ت ک ن
گلے کا ی نکلس ،کمر یید ،اس ئے ایسی دلہن پہلی نار د ھی ھی ۔ وہ جو گوار جیرت ا کے
ش ش
خان لیوا سرائے پر ئظر ڈالیا ہوا سو چتے لگا۔
وہ واقعی ایتی جوئصورت تھی نا آج اسے معلوم ہو رہی تھی ۔ سمچھ پہیں نانا ۔
یہ کیا ہے؟؟؟ وہ اشکے ہاتھوں پر یتے سرخ داپروں کی خایب اشارہ کرنا ہوا نوال۔
اسے مہیدی کہتے ہیں ،یہ مسرفی لوگوں کی ئقافت کا حصہ ہے وہ لوگ جوسی کے موقع پر
نا خاص طور پر دلہبیں ایتی شادنوں پر لگانی ہیں !چس کے شاتھ یہ محصوص لیاس تھی
زیب ین کیا خانا ہے
وہ ئعحب سے اشکے تھاری تھکرم لہیگے کو دنکھیا ہوا نوجھتے لگا ۔۔۔اسکا شدت سے دل خاہا کہ
اسظرح کتی اور رنگوں کے لیاس میں اسے د نکھے ۔
فون کے تھرتھرائے کی آواز پر اس ئے روم نصہ کا ہاتھ اشکے پہلو میں جمانا اور فون سے
لگانا ہوا دور ہوا ۔
_________________________________
یبیشہ نوی یورستی کے گ یٹ پر تھی جب جییز کی ناکٹ میں اسکا فون تھرتھرانا ۔ اس ئے
اشکرین پر انک ئظر ڈا لتے ہوئے ئظرانداز کردنا ۔ چس رات وہ تمان کو پریپ کرئے والی
تھی اس رات سے اس عیر سیاشا تمیر سے اسے کالز موصول ہو رہی تھیں ۔ یہ خائے
کون تھا ۔ اس ئے عاچزی سے سوخا اور تمان کے م نعلق ا یتے یتے م نصوئے کے نارے
کیا مصی یت پڑ گتی ہے ؟ کون ہے؟ اور نار نار فون کر رہے ہو؟ وہ غصے سے خالنی ۔
لیکن مقانل کی نات سن کر وہ سحت پریشان ہونی ۔ وہ چشیر کا شاتھی تھا جو اشکے ہاسییل
. .ہوئے کی جیر اسے د ییا خاہیا تھا
کیا ہوا اسے؟ اور اب کہاں ہے وہ؟ وہ ازخد پریشان ہونی ۔ اجھا اجھا ،تھیک ہے میں
آنی ہوں !وہ تیزی سے فون یید کیتے ییکسی کو ہاتھ ہالنی انڈریس سمچھائے لگی ۔
_________________________________
وہ جب شای یٹ پر پہنجا نو نولیس مونانلز ،کے آس ناس موجود آفیسرز ،زجم یوں کو لے خانی
اتم یولبیسز،قاپزپرگیڈ کی آگ تجانی گاڑناں ،انک فیامت جیز م نظر اسکا ای نظار کر رہا تھا۔اشکی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 495
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
ناتچ شال کی مجیت ،تمع نابیس ارب رونوں کا پرچیکٹ نلوں میں انک دھماکے کی ئظر
ہوگیا۔وہ ایتہانی مانوسی سے زمین نوس غمارت سے اتھتے دھوبیں کو دنکھیا شای یٹ سے
قدرے دور رکھی بینچ پر جود کو گرائے ہوئے سر جھکالیا۔کونی تھی سوال جواب نا کسی فشم کا
رد غمل ظاہر کیتے ئغیر وہ جود پرشکون کرئے کی کوشش لگا۔
) (Sorry for your lose
اس ئے بیید سے نوجھل نلکیں وا کیں نو جود کو اجیتی کمرے میں نانا۔سر پہت تھاری
ہورہا تھا وہ رات شلییگ نلز کھا کر سونی تھی اسی لیتے معمول کے خالف اتھی ۔کمرے
میں کونی موجود پہیں تھا ۔
تمان کب آنا؟ کب گیا؟ آنا تھا تھی نا پہیں ۔ اسے کچھ جیر پہیں ہونی وہ لہ نگا سیٹھالتی
اتھی اور کمرے کا خاپزہ لیتے لگی ۔جوئصورت ئفش وئگار کے پڑے سے تحت والے ڈنل
ییڈ سیٹ پر یتی غمارنوں کا ئفشہ کمال لگ رہا تھا ۔ انک طرف پڑے رنک میں dییڈ پر 3
اشکے کیڑے ہییگ تھے ۔ اور جیرت کی نات نو یہ تھی کہ اشکے شارے لیاس سیاہ رنگ کے
تھے ۔اس ئے کہیں سیا تھا کہ سیاہ رنگ کے سوفین لوگ پہت گہرے مزاج کے ہوئے
ہیں ۔۔۔کمرے کا ابییرتیر قدرے انوکھا شا تھا ۔دنواروں عج یب سی بیییز آوپزاں تھی ایتی کہ
وہ اپہیں نام د یتے سے تھی قاصر تھی ۔ وہ ئعحب سے الماری کی خایب پڑھی ۔نو کیڈ میں
ئقاشت سے سجی اسیاتیر گن ،کلیسنکاف جیسی کتی ییدوفیں ہییگ کر رکھی تھی ۔عج یب
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 497
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
وچسی ایشان ہے !اس ئے تھاہ سے الماری دونارہ یید کی اور لہ نگا سیٹھالتی دونارہ ا یتے
کمرے کا رخ کرئے لگی ۔
_________________________________
تحرام کے خائے ہی اس ئے کمرے کا رخ کیا ۔اسیڈی بییل پر کونی تھی قانل اعیراض
جیز اشکے ہاتھ یہ لگ شکی ۔نو اس ئے ڈرسیگ روم کا رخ کیا۔
جو 'روم 'کم اور 'کلوتھیگ ہانوس 'زنادہ معلوم ہو رہا تھا ۔ مجیلف پرییڈز کے
trendy
اور
formal
واہ ،ایتی کڑی شکیورنی نو ورلڈ بییک کے الکرز میں تھی ہوگی جیتی موصوف کے صرف کمرے
'کے دروازوں میں یسب ہے !اس ئے ی نفیدی ئظروں سے اندر جھا نکتے ہوئے 'کی کارڈ
جییز میں گھشانا اور اندر خلی آنی ۔
تھر جو اس ئے دنکھا اسے ایتی آنکھوں پر ئقین یہ آنا ۔ کمرے کی دنواروں پر پڑی پڑی
!بیبییگز آوزاں تھی ۔جو کہ عام نات تھی مگر ۔۔۔۔۔
دییا کا شب پہیرین بیییر ہے مگر تحرام کے ہاتھوں میں انک الگ ہی خادو تھا ۔ اسے لگا
اتھی وہ شاری بیبییگز نول اتھیں گی ۔
! 2000, 2012,2015
ش ت ک ل
سن اور مجیلف ڈبیس ہر ئصوپر کے کونوں پر ھی تی ھی ۔ وہ یہ خائے کب سے ا کی
گ
ن
مجیت کے سحر میں مییال تھا ۔وہ ئے ئقیتی سے گھوم کر شاری ئصوپروں کو د تی بییگ
یب ھ ک
_________________________________
ک ن
! آپ ئے ی یوز د ھی ناس
! تمان کی شای یٹ پر دھماکہ ہوا ،وہ تھی یب جب اسکا پروچیکٹ کمیل یٹ ہوئے واال تھا
مھ ئگ ت
تحرام کی چرکت کرنی ا لیاں یں ۔
کل رات دس تج کر اتھارہ میٹ پر دھماکہ ہوا ،شای یٹ پر کام کرئے والے اتجبیییرز کے
عالوہ تمان کے لوگ تھی زجمی ہوئے ،ییدرہ سے زاند کی موت ہوخکی ہے اور ناف یوں کی
نالش خاری ہے !وہ ئقصیالت سے آ گاہ کرئے لگا ۔
تمان ایتی شادی کی ئفریب میں مصروف تھا !اشلتے وہ جوش فشمتی سے تچ گیا !ملک ئے
لقمہ دنا ۔
ت ُ
تحرام کو حظرے کی نو محسوس ہورہی ھی ۔
اور تحرام پر سوچ انداز میں جی یوں میں ہاتھ گھشائے سو چتے لگا ۔ آچر کون ایتی چرات کر
شکیا ہے؟؟؟
_________________________________
ت ھ ک ن
وہ جیسے جیسے وڈنو د تی خارہی ھی
یشم وچسیایہ انداز میں چشیر کو ی یٹ رہا تھا۔ اس ئے ایتہانی افسوس اور بیشمانی سے ئظر
اتھا کر اسیرتحر پر بییوں میں خکڑے وجود کو دنکھا۔
چشیر کا شاتھی مونانل ئفرییا یبیشہ کے ہاتھ سے جھبییا ہوا غصے سے تھڑکا ۔
وہ آہسیگی سے تم آواز میں اییا ہی کہہ شکی ۔اسے اتھی نک ئقین پہیں آرہا تھا کہ یشم
اس خد نک اشکے معا ملے میں سیربیس ہوحکا ہے ۔اسے خلد سے خلد یشم کو سچ ییاد ییا
خا ہیتے تھا ۔ خائے وہ کیشا ری انکٹ کرے گا ؟؟؟
تھیک ہے پہلے سے !وہ انک ناراض ئظر اس پر ڈالیا ہوا پرہمی سے نوال۔
_________________________________
وہ قریش ہوکر ینجے آنی نو نوکروں کو معمول سے زرا ہٹ کر پہاں وہاں خائے دنکھا۔کچن سے
کھسر تھسر کی آوازیں آرہی تھی۔
کیا ہوا ہے پہاں؟ چہ مگوییوں کسی جوسی میں ہورہی ہیں؟ وہ ئعحب سے کچن کے کانوتیر پر
یب
رکھی کرسی موڑ کر ھی تی ۔
گ ٹ
آپ کو علم پہیں تمان سر کے یتے آفس میں دھماکہ ہوا ہے !وہ پراسرار آواز میں
سرگوسی کرئے لگی ۔
اور روم نصہ کا ہاتھ ئے اجییار سیتے پر پڑا ۔ اسے تمان کی قطعا پرواہ پہیں تھی ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 505
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
مگر وہ معصوم لوگ جو اشکی دسمتی کے تھی یٹ چڑ گتے ۔کب کیسے مچھے کسی ئے ییانا ک یوں
پہیں؟؟؟
وہ جیرت سے قدرے اوتجی آواز میں نولتی بییل سے مونانل اتھاکر ناہر کی طرف تھاگی۔
تمان ایتی گاڑی گھمائے ہوئے جیسے مین روڑ پر ڈالی اسے روم نصہ کی گاڑی کیشیرکشن
شای یٹ پر آنی دنکھانی دی ۔
یہ لڑکی اشکی خاسوسی کرئے کا کونی موقع ہاتھ سے خائے پہیں د یتی تھی !اس ئے غصے
سے ہاتھ اسییرنگ پر مارا اور گاڑی عین را ستے کے ینچ و ینچ روکی ۔ اور نویٹ سے ییک
لگائے ناہر آکھڑا ہوا۔
الچھ نو تم مچھ سے خکی ہو ییگم !اب تم ناہر آنوگی نا میں اندر آنوں !وہ یبیتہی ئگاہوں سے
دنکھیا ہوا نوال۔روم نصہ ئے گاڑی الک کی اور دھاڑ کی آواز کے شاتھ دروازہ یید کرنی ناہر آنی
۔
ئکل نف نو تمہیں ہے ،جو میری ہر جیز کے نارے خا یتے کے لیتے تم پہت اناولی ہو
!خانی ہو
کس قدر ئے چس ایشان ہو تم ،وہاں ا یتے لوگوں کی موت ہوخکی ہے ،اور تمہارے جہرے
! پر مالل کی رمق نک پہیں اتھری ،ہ یوز تم میرے ینچھے پڑے ہو
تم میں اگر ایشای یت نام کی جیز ہونی نو آج معصومو کو یہ دن یہ دنکھیا پڑنا !وہ دایت بیس
کر نولی ۔
تمان ئے غصے سے سر جھ نکا وہ پہت دپر سے کییرل کر رہا مگر اس لڑکی کی زنان تھمتے کا
نام پہیں لے رہی تھی ۔
وہ نویٹ کے شا متے سے ہییا ہوا ا یتے کار کی خایب اشارہ کرئے لگا ۔
میں تمہارے خکم کی عالم پہیں ہوں وہ ہٹھے سے اکھڑی۔ میں اگر جپ ہوں نو جپ ہی
ر ہتے دو وریہ پہت تچھیانوگی ،اور رہی نات عالمی کی نو تمہاری ہر ہر شایس میرے خکم کی
عالم ہے ،اچشان مانو میرا ،جو میں ئے تمہیں تجانا وریہ اگر میں خاہیا نو تمہیں وہی مرئے
! کے جھوڑ د ییا
دنکھو لڑکی میں پہت پریشان ہوں پہلے ہی ،تم مچھےاور یہ تھڑکانو تمہارے لیتے پہی پہیر
!ہوگا
وہ ائگلی اتھا کر اسے وارن کرنا گاڑی آگے پڑھا لے گیا۔
پ
کیشیرکشن شای یٹ پر اتھی حظرہ تھا ۔۔۔۔ وہ اسے وہاں دور لے گیا ۔۔۔ گھر نجتے ہی فرییا
ئ ہ
آج سے نلکے ۔۔۔۔اب سے تم پہیں رہوگی ،آفس خانا یید ،اور پہاں وہاں گھومیا تھی یید
! تمہارا
چیاخ کی آواز ئے اشکی خلتی زنان کو پرنک لگادی ۔وہ ئے ئقیتی سے اییا گال پر ہاتھ ر کھے
ڈنڈنانی آنکھوں سے اسے گھورئے لگی ۔
تمان کو اگلے ہی نل ایتی اس چرکت پر بیشمانی ہونی ۔ وہ جییا تھی ظالم شہی مگر ا یتے
شاتھ میشلک ہوئے کے ناطے اسے روم نصہ پر ہاتھ پہیں اتھانا خا ہیتے تھا ۔اشکی بیشمانی
اگلے ہی نل زانل ہونی دکھانی دی ۔جب روم نصہ ئے ندلے میں انک زوردار ت ھیڑ اشکے گال
پر دے مارا ۔ وہ ئے خا ظلم زنادنی پرداشت کرئے والیوں میں سے پہیں تھی ۔وہ آج کی
لڑکی تھی ۔مصیوط نا اپر ۔تمان کو اس سے یہ نوقع پہیں ۔آہہہہہہہہہہ !وہ غصے سے چنجیا ہوا
اشکی خایب پڑھا۔ روم نصہ جوقزدہ ہوکر ینچھے کو ہونی اور نوازن پرقرار یہ رکھ شکی اور ییڈ پر
خاگری ۔تمان ئے لہو ی نکانی ئظروں سے اشکی خایب پڑھے ہوئے ہاتھ وایس کھینجے اور
تھاہ کی آواز کے شاتھ دروازہ یید کرئے ہی واسروم میں گھشا ۔اور کیڑوں سم یت ناتھ یب
میں ڈوییا خال گیا ۔
تمہاری پہن ئے تمان سے شادی کر لی 'وہ پڑپڑانی شاکی ئظروں سے جٹ کو گھورئے لگی'
۔
ایتی خلدی ؟ یہ شب ایتی خلدی ہوخائے گا اسکا نو علم ہی پہیں تھا۔یٹھی تمان ئے میڈنا
کی ئظروں سے ئفریب پہیں گزرئے دی ک یونکہ وہ خاییا تھا اگر میڈنا آنا نو سوالوں کی تھرمار
تھی شاتھ ہی آنی ۔ وہ اشکی ییوی کا فٹملی ییکگرانونڈ ،اور اس فشم کے کتی سوال کرئے
چ نکا جواب ا نکے ناس پہیں تھا ۔اسے لگا وہ کسی طرح روم نصہ تمان سے چ نگل سے تجا
لے گی مگر ؟ اشکی ئظروں سے شا متے مالن فیشن ہانوس کا م نظر گھو متے لگا ۔
_________________________________
کیڈ سے میں کھلی اشکی 'اشلجے کی دکان 'سم یٹ کر انک طرف رکھی اور واڈروب سیٹ
کرئے لگی ۔کسی اچشاس کے تحت اس ئے ئظر گھما کر گالس وال کی طرف دنکھا نو وہ
شاکڈ رہ گتی۔
دنوار سے ییک لگائے کھڑی وہ یبیشہ ہی تھی .نا اسکا وہم تھا ۔یبیشہ قدم قدم خلتی اشکے
عین شا متے آ کھڑی ہونی۔ اشکی آنکھوں میں روم نصہ کی طرح یہ نو آیسو تھے یہ ہی گرمجوسی
۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 513
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
.ن .ن ب یبیشہ ؟ یہ تم ہو ؟ وہ اسے جھو کر ئے ئقیتی سے نولتی اشکے گلے سے لگی
یبیشہ کی نلکوں چبیش سی ہونی . .اس ئے سقاکی سے اسے پرے دھکیال۔
میں تمہیں شب ییانی ہو !وہ اسکا نازو تھامتی ہونی اسے ییڈ کی اور لے خائے لگی ۔
وہ کسی محرم کی طرح ضقاییاں د یتے لگی ۔اجھا ؟ میرے لتے ؟ کیسے میرے لیتے کیا زرا
ل ی سک ن
ا ین نو کرنا ؟
،تمان ئے مچھے دھمکی دی تھی اگر میں اس سے شادی پہیں کرنی وہ تم دونوں کو
اس سے پہلے وہ کچھ اور کہتی یبیشہ زور زور اشکے میہ پر نالیاں تجائے لگی ۔
یبیشہ تم ۔۔۔۔ وہ اس سے آگے کچھ کہہ ہی یہ شکی ۔وہ کییا ندل گتی ۔ روم نصہ کو ئقین
پہیں آنا۔
ھ ج
ہوش کے ناجن لو روم نصہ بیتی ،اتمان مر خکی ہے جھ مہیتے پہلے !وہ اشکی نازو چھوڑ
ن
کر نولی ۔
مر خکی ہے؟؟اییا پڑا دھوکہ؟تمان ئے اس سے جھوٹ نوال؟ اشکی نلکوں میں ہلکی سی
چبیش ہونی ۔
چن ی
وہ کتی قدم ھی لڑکھڑانی ۔
ب
صدمہ اییا گہرا تھا وہ ا یتے جواس کھو یٹھی اور دھڑام سے قرش پر خاگری ۔
رو۔۔۔۔م نصہ ؟؟ وہ گھییا موڑ کر قریب بیٹھتے ہوئے اسکا گال تھیٹھیائے لگا۔ مگر ئے
شدھ ۔
وہ کسی اچشاس کے تحت گن ئکالنا ہوا مجیاط قدموں سے واسروم کے کھلے دروازے کی
طرف پڑھا ۔کھڑکی کھلی تھی ئقییا کونی پہاں سے اندر آنا تھا ۔
وہ کمرے میں غصے سے خکر کاییا مارشل کو آوازیں د یتے لگا۔
کہاں مرے ہوئے تھے تم؟ پہاں کونی میرے کمرے میں میری ییوی کو ئقصان پہنجا کر
خال گیا اور تمہیں جیر نک پہیں ہونی ؟؟؟ وہ دھاڑا ۔
س سوری ناس !وہ ئے خارہ اب اور کیا کہیا اشکے نو قرسیوں کو تھی جیر پہیں تھی کہ اندر
کیا ہوا رہا ہے وہ کٹھی ہاسییل ،نو کٹھی شای یٹ پر جوار ہوکر اب لونا تھا ۔دقع ہوخانو ،سکل
! عایب کرو ایتی پہاں
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 518
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
وہ غصے سے کہیا ہوا صوفے پر خا بیٹھا ۔
کتی لمجوں ئعد تھی اسے ہوش یہ آنا نو وہ پریشانی سے اتھا ۔۔۔ نانی گالس اتھائے اسے
قریب گیا ۔
روم نصہ؟؟؟ وہ نانی کے جھبیتے اس کے میہ پر مارئے ہوئے اسکا گال تھیٹھیائے لگا۔
تم ئے میری پہیوں کی زندگی کے ندلے میں مچھ سے شادی کی تھی نا ،دھوکہ دنا تم ئے
مچھے ؟
تمان اشکی آیسونوں سے لیرپز آنکھوں میں دنکھیا ہوا نوجھتے لگا۔
وہ صنط سے مٹھیاں تھینجیا ہوا نوال۔ اگر اشکی خگہ کونی اور اسظرح سے اس سے مجاطب
ہونا نو خدا ہی خاییا تھا وہ اسکا کیا خال کرنا ۔ مگر شا متے روم نصہ تھی ۔چشکے لیتے اشکے دل
میں انک پرم کوییل تھو یتے لگی ۔
میں ئے تمہاری پہیوں کو ہاتھ تھی پہیں لگانا ئقین کرو !اس ئے لہجے میں پرمی پرقرار
رکھتے کی تھرنور کوشش کی ۔ روم نصہ ئے آنکھوں میں سجانی موق دکھانی ۔۔
ہللا ،میری معصوم پہن !یہ خائے کیا ہوا ہوگا اشکے شاتھ !وہ پریشانی سے رونی کمرے
میں خکر کا یتے لگی ۔اشکی خالت واقعی قانل رجم تھی ۔
وہ خد سے زنادہ جیران ہوا ۔ تھال کونی کسی کے شاتھ ایتی ئے لوث مجیت کر شکیا تھا ۔
وہ تھی آج کے زمائے میں ؟کاش ان کی فٹملی کے درمیان تھی اییا مصیوط رشیہ ہونا ۔
!مگر وہ فٹملی تھے ہی کب ۔۔۔
اس ئے ہمدردی کے تحت نانی کا گالس تھرا اور اشکی خایب پڑھانا۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 521
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
مچھ پر تمہاری ان ہمدردنوں کا کونی اپر پہیں واال !اس ئے ئفرت سے تھ نکارئے ہوئے زور
سے ہاتھ مار کر نانی کا گالس زمین نوس کردنا۔
ایتہانی ئے چس ایشان ہو ،تم ہر روز انک ییا زجم د یتے ہو ،اور اس زجم پر تمک جھڑ کتے
کی خاطر تم جھونی ہمدردنوں کا شہارا لے لیتے ہو ،اور کیتی دل خالنوگے ؟ کییا ؟ کاش
! تمہاری گولی سے میں اسی دن مرگتی ہونی نو آج زندہ ہوئے کا عذاب یہ شہیا پڑنا
وہ صنط کھو کر اشکے شا متے رو پڑی ۔ جو وہ پہیں کرنا خاہتی تھی ۔ تمان صنط سے لب تھینجے
۔
وہ اشکے یپ یپ گرئے آیسونوں کو سنجیدگی سے گھورنا کسی ف نصلے پر بینجا اور لمتے لمتے ڈگ
تھرنا ناہر ئکل گیا۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 522
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
میرے مالک مچھے صیر غظا کر !وہ ہاتھوں کی ائگلیاں نالوں میں تھیشانی ششکی ۔
_________________________________
ایتہانی غصے سے بییل پر ہاتھ مارئے ہوئے انل انداز میں نوال۔
وہ چشمہ ناک سے ہیا کر بییل پر رکھیا ہوا بیتے کی طرف مجاطب ہوا۔
کم آن ڈند ،ائف از ائف آپ خا یتے ہیں میں اس طرح کی زندگی کا عادی کا پہیں ہوں اور
،ہم پہت الگ ہیں
اگر وہ اشکے شاتھ جوش پہیں تھی نو اسے تھی ئے نام ر ستے کی ازیت کا یتے کا سوق پہیں
ت ھا
دنکھو تمان ،یہ شادی کا ف نصلہ میرا تھا میں ماییا ہوں ،جو تم ئے تم ئے مان کر میرا
مان'اور پڑھانا یہ تھی ماییا ہوں ،لیکن وہ کونی عام عورت 'پہیں ہے جو انک دو دن ئعد
،تم اکیا کر اسے تھییک دو اور یتی لے آنو
وہ تٙبیں رگوں سے کہیا اییا چٹمی ف نصلہ سیا کر خا حکا تھا ۔اور قرمان ئے سر نکڑ لیا
وہ گالس وال سے ییک لگائے پڑے ونوق سے اسے گھور رہی تھی ۔ قدم قدم خلتی ہونی
ھ ک ن جت ب فک ئ
اشکے پزدنک آنی اور سی سی افسر کی طرح خا تی ئگاہوں سے د تی ا کے گرد کر کا تے
ی خ ش ی
لگی ۔
وہ اپڑھیاں کے نل اوتجا ہوئے ہوئے ایتہانی پراسرار انداز میں اشکے کان میں مٹمیانی ۔
تحرام اشکے دھویس تھرے انداز پر ئے شاجیہ ہی مشکرانا ۔اور سر جھیکیا ہوا آگے پڑ ھتے لگا
۔
دنکھو اگر تم سرما رہے ہو نلکل ۔۔۔ مت سرمانو ۔۔اپزی ہو خانو ۔۔۔اور کہو کہ تم مچھ سے
،مجیت کرئے ہو
وہ ہاتھ جھال کر نولتی تحرام کو ایتی اسیانی معلوم ہوئے لگی ۔
وہ 'پرین جھو یتے 'کی سی خلدی مجائے ہوئے تیروں اجھلی ۔ اس ئے تھان لیا تھا کہ نلوا
کر ہی دم لے گی ۔۔۔
رییلی ؟ وہ نا معلوم دو ییہ ائگلیوں کے ینچ مشلتی مصیوغی جیرانگی سے گونا ہونی ۔
رییلی ؟ اور اس ئے خارے کو لگا یہ تھی اس کے ینچھے دہرانا ہے سو۔۔۔وہ دہرانا گیا۔
؟ کیا کیا ؟؟؟ وہ جیرت کے سمیدر میں عوطہ زن ہونی ۔ لیکن تم ئے جود ہی نو کہا کہ تم
،
شدا پہار کی خذنانی انا تھرانی آواز میں کہتی اس ئے عزنی پر رو د یتے کو تھی ۔
نوہین تم میری مجیت کی کر رہی ہو ' ،لقظوں کی کیا اوقات کہ وہ میرے چیوں کو تم پر '
،آسکار کر شکیں
وہ آچری کے القاظ چیا چیا کر کہیا ینچھے ہیا اور واسروم میں خانا دکھانی دنا
،ہاں تھیک ہے وہ ایتی مجیت پہیں کرنی تھی ،جیتی وہ اس سے کرنا تھا مگر
اکڑو ۔۔۔کھڑوس ۔۔معرور کہیں کا ،تمہاری اکڑ نو اب میں ئکالنی ہوں ،دنکھتے خانو یس !وہ
کھا خائے والی ئظروں سے 'عاییایہ 'تحرام کو گھور کر کہتی آگے پڑھ گتی ۔
____________________________________
روم نصہ سے ملتے کے ئعد وہ ادس سی ہوکر 'ییک لیک 'خلی آنی ۔آج اسے شدت سے
اتمان کی ناد آرہی تھی ۔
ش ئ ٹ ی ھ ک ن
اس ئے آ یں یید کرکے ھر کی یست سے سر ئکا لیا ۔ ماضی کی جو صورت نادیں ا کے
دماغ میں کسی قلم کی طرح خلتے لگیں ۔ کیتے جوش تھے وہ لوگ جب اپہوں ئے انلی کی
مگر ئکا نک شب الٹ نلٹ ہوگیا حف نفت کا وہ 'روپ زندگی ئے اپہیں دکھانا کہ اب جواب
دنکھتے سے تھی وہ کیرائے لگی تھی۔ کٹھی کٹھار ہم یہ سو چتے ہیں کہ خدا تھی کیتی نا ائصافی
کر بیٹھیا ہے کسی کو د یتے یہ آئے نو د ییا خال خانا ہے کسی کے حصے میں ئکل نف لکھے نو
لکھیا خال آئے
س
گر ہم نا سمچھ اور کم علم ہیں ایتی کہاییاں جود ہی لکھتے خلے خائے ہیں ,یہ سوچے ھے
چم
ئغیر کہ شکوہ کر بیٹھتے ہیں مگر اصل کہانی نو وہی تجلیق کر شکیا ہے ۔
(شاپرہ افیال کے ناول -وقا کا نودہ سحر ہوا سے افییاس )مگر وہ ماضی کے نارے میں
سوچ سوچ کر آیسو پہیں پہانا خاہتی تھی ۔ یہ مسنفیل میں ہوئے والے واقعات سے
ن
جوقزدہ تھی ۔ یہ ہی موت ۔اس ئے ای یوں کی موت ایتی آنکھوں سے د ھی ھی اب نو
ت ک
اشکے اندر جیتے کی خاہ ہی چٹم ہوگتی تھی نو موت سے جوف کیشا۔
مر گیا ،؟ .ج س پر !اسکا واخد رہٹما ؟ چس ئے اسے زندگی کے مقصد سے روپرو کروانا
ت ھا ؟
اسے ئقین پہیں آرہا تھا ا یتے قریتی لوگوں کی موت دنکھتے کے ئعد وہ زندہ کیسے تھی ۔ فون
اشکے ہاتھ جوٹ کر یٹھروں سے نکرانا نانی میں پہہ گیا ۔ اور وہ یٹھرانی آنکھوں سےصدمے کی
ک نف یت گھی یوں کے نل وہیں ڈھیر ہوگتی۔ یہ تھی اچشاس یہ ہوا کہ اس ئے پہت مجیت
کے ئعد جو ییوت اکٹھا کیتے تھے وہ فون شک یت نانی کی لہروں کی ئظر ہورہے تھے ۔۔
____________________________________
وہ گوگلز آنکھوں پر سجانی ہونی گاڑی کی طرف پڑھی ۔اسکا ارادہ آفس خائے کا تھا ۔ اس
ئے جیسے ہی ہاتھ پڑھا کر گاڑی کا دروازہ کھوال ۔ تمان ئے فورا سے پہلے دروازے پر ہاتھ
مار کر اسے تھر سے یید کردنا ۔
اگر تم مچھ پر اس نات کا رعب جمائے آئے ہو کہ تمہارے م نع کرئے کے ئعد تھی میں
! آفس ک یوں خارہی ہو ،نو لو
وہ آنکھوں سے چشمہ ہیانی ہونی اشکی آنکھوں میں جھا نکتے لگی ۔
ی ٹ ہ
تمان ئے خاموسی سے ڈنوورس بییرز اشکی لی پر دھرے ۔اور قدرے ی ک لگا کر ا کے
ش ی ھ
ناپرات خاتجتے لگا ۔
یہ کیا ہے ؟ اس ئے تھ یویں شکیڑیں اور شاتھ ہی کاعزات ئظروں کے شا متے کیتے ۔
ہویہ ۔۔۔۔۔۔ دل خالئے د یتے والی مشکراہٹ ئے اشکے لیوں کا اخاطہ کیا ۔
وہ زہر چید لہجے میں نولی ۔اشکے ل یوں سے مشکراہٹ ئکانک عایب ہوگتی ۔
نات کو پڑھانو مت ۔۔۔ شاین کرو ،خان جھڑانو میں ہر کسی پر مہرنان پہیں ہونا ۔۔۔۔
تم ئے جو کرنا تھا کر لیا ۔۔۔اب چیکے میری ناری ہے تم سے ندلے لیتے کی نو تم خا ہتے
ن
ہو ایتی آشانی سے تمہیں خائے دوں !وہ ئے جوفی سے اشکی آنکھوں میں د تی ہونی نولی
ھ ک
۔
اشکی نانوں کا اپر یہ لیتے ہوئے وہ اطراف میں جھانکیا چیگم چیائے لگا۔۔
تم مچھے دی گتی انک انک ازیت انک انک آیسو کا ندلہ سود سم یت حکانوں گے ،ناد رکھیا
اسکا لہچہ ییا رہا تھا وہ ا یتے ارادوں میں انل تھی ۔
تمہارے جہرے پر صاف صاف لکھا ہے کہ تم مچھے جوقزدہ ہو ۔۔اور یہ بییرز اس نات کا
واضع ییوت ہیں
تھووو ،کے شاتھ تمان ئے دای یوں نلے چیانی چیگم تھییکی ۔ اسکا خلق نک کڑوا ہوحکا تھا
اشکی نانوں سے ۔
____________________________________
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 539
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
چشیر کا چیازہ تھا آج اشکے شاتھی مقامی قیرسیان میں اشکی ندفین کے ئعد وایس لوٹ
ن
گتے تھے ۔ صرف وہی تھی جو آیسونوں سے لیرپز آ کھیں لیتے کھڑی تھی ۔
آج وہ پہت اداس تھی ۔ اسکا دوشت تھی اسے جھوڑ کر خا حکا تھا ۔ لیکن اس ئے شب
ہللا پر جھوڑ دنا تھا ۔ وہ اشکی رصا میں راضی تھی۔
وہ سیاہ جییز اور نی سرٹ میں ملیوس سر جھکائے کھڑا تھا ۔ سر پر ک یپ ہوئے ئغث وہ
اشکے ناپرات نوٹ پہیں کر نانی ۔انک ئفرت سے تھرنور ئگاہ اس پر ڈالے آگے پڑھیا خاہا ۔
مگر یشم ئے اس کی کالنی دنوخی ۔
ناگواری کے کتی نل اشکے ما تھے پر اتھرے وہ مزاجمت کرنی اییا نازو جھڑائے لگی ۔
اشکے دماغ میں خل رہی صورت خال سے ال علم وہ ایتی جون میں نوال ۔
،جھوڑ دو یشم
کیا ہوا ؟ یہ 'تم 'مچھ سے نوجھ رہے ہو کہ کیا ہوا؟؟؟ یشم اسے صدمہ ہوا ۔
تم ئے چشیر کو مارا بییا اییا کہ وہ ہاسییل کے یشیر پر ہی دم نوڑ گیا ،اور ہ یوز تم مچھ سے
نوجھ رہے ہو نات کیا ہے ؟؟؟ تم ا یتے سقاک کیسے ہو شکتے ہو یشم ؟؟؟
وہ خالنی ۔
۔ کچھ پہیں کیا ؟ یشم خدارا جھوٹ نو مت نولو کم از کم !میں ئے جود ایتی آنکھوں سے وہ
وڈنو دنکھا
یشم کو اس لمجے چشیر سے سحت ئفرت محسوس ہونی ۔اگر وہ زندہ ہونا نو ا یتے ہاتھوں سے
! اشکی خان لے لییا۔ مچھے تم سے اس شب کی امید پہیں تھی یشم
اسکا دل پری طرح سے نونا تھا ۔اب وہ اس سحص سے کونی رشیہ پہیں رکھیا خاہتی تھی ۔
اس ئے ئے دردی سے انگوتھی ئکالی اور نوری فوت سے اشکے سیتے پر دے ماری ۔
یشم کے ہویٹ کیکیائے ۔ وہ ئے ئقیتی سے ا یتے قدموں میں پڑی انگوتھی کو دنکھتے لگا ۔
اور تھر اسے ۔۔۔۔
اییا شدند کہ اسے پرداشت کرنا مجال لگا ۔اس ئے سییہ مشلتے ہوئے لڑکھڑائے قدموں سے
درجت کا شہارا لے کر جود کو گرئے سے تجانا ۔
اور جھک کر انگوتھی اتھا لی ۔ یہ لڑکی اب اشکے دل کا مشلہ بیتی خا رہی تھی ۔ اسے خان
نوجھ کر صد دال رہی وہ بیتے پر مجیور کر رہی تھی جو وہ پہیں بییا خاہیا تھا ۔ اس ئے ایتہانی
دکھ سے انگوتھی مٹھی میں دنوخی اور ایتی گاڑی کا رخ کیا ۔
____________________________________
وہ شاور لے کر ناہر ئکال نو اسے پڑے ونوق سے صوفے پر تھیلے دنکھ کر تحرام کے یپ
چڑھی ۔
وہ قرماتیرداری کے تمام رئکارڈ نوڑنی اییا 'رسین سیلڈ 'کا ییاال لیتے اتھ کھڑی ہونی ۔
رکو رکو رکو ،تحرام کی ئظر جیسے اشکی سفید سرٹ پر پڑی ۔وہ دنگ رہ گیا ۔
ن
خی؟؟؟ اس ئے تمشکل لب دنائے ہوئے آ یں م نکا یں ۔ یہ ۔۔۔۔ یہ میری سرٹ
ب ھ ک
انک میٹ ،وہ نانول بییل پر رکھتی اشکی طرف وایس آنی ۔
وہ مٹمیانی ۔
اور مڑ کر واڈروب سے سرٹ نال ستے لگا ۔ مگر اشکے شارے کیڑوں سے لیڈپز کلون کی مہک
آرہی تھی ۔ د ی یورہہہہہہ؟؟؟؟؟ وہ سحت کوفت کا سکار ہوئے لگا ۔
تم جپ رہو !وہ کییہ نوز ئظروں سے اسے گھورنا ہوا نوال ۔ شب خاییا تھا یہ اسکا زچ کرئے
کا ییا طرئفہ تھا ۔
یسسسس ناس ،د ی یورہ کچھ ہی دپر میں خاصر تھی ۔ قلجال کے لتے سرٹ الکردو مچھے
! خلدی ،اور یہ واڈروب کلییر کرو پہاں
وہ گھڑی پر ئظر ڈالیا ہوا نوال ۔ اشکی مبییگ ل یٹ ہورہی تھی ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 547
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
????Pardon
د ی یورہ ہکا ئکا اسکا میہ دنکھتے لگی ۔وہ ہر ہفتے اسکا ییا واڈروب یشکیل د یتی تھی اور آج نو
صرف ہفتے کا دوسرا دن تھا ۔
انا ئے اجییار لب دنانی رخ موڑئے لگی ۔اب اسے ییا خلے گا آچر اسکا ناال کس سے پڑا
ہے ۔ وہ دل ہی دل مسرو سی ہوئے لگی ۔ تحرام ئے عجلت میں سرٹ چڑھانی اور کوٹ
پہن کر کیدھوں پر پرف یوم جھڑکا ۔ اور تیزی سے فون اتھائے دروازے کی خایب پڑھ رہا تھا
کہ رک کر مڑا ۔
ڈاکیر سیانا کو فون کرو ان سے کہو ان کی مہمان ہمارے لتے رجمت سے زجمت بیتے لگی
ہے ،اسکا خلد ہی کونی ای نظام کریں !وہ د ی یورہ سے مجاطب ہوا ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 548
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
انا کا میہ کھال کا کھال رہ گیا ۔
وہ سیدھا سیدھا اسے گھر سے خائے کے لتے کہہ رہا تھا ۔ میں ئے سن لیا شب !وہ
غصییاک ی یوروں سے اشکی یست گھورنی ہونی نولی ۔
پہیر ہوگا اس نارے میں سنجیدگی سے ف نصلہ کرو !وہ جوانا کہیا رکا پہیں تھا نلکے واک آنوٹ
کر گیا ۔
ند تمیز ،کھڑوس ایشان !وہ پرے پرے القانات سے نوازنی شالد سے میہ تھرئے لگی ۔
___________________________________
کچھ ہی دپر میں ئصوپریں اشکے شا متے بییل پر موجود تھیں !اور آپرتیر اس سے اخازت
لیتے وایس مڑ گیا ۔
مارشل یہ ئصوپریں لو ائکا شارا نانوڈ ییا ئکلوانو !وہ ئصوپروں پر انک ئگاہ کر مارشل کے شا متے
ہ پ
تھییکیا ہوا ناہر ئکل گیا۔ اشکی مبییگ کا وفت کا ہورہا تھا ۔آفس کی نلڈنگ نجتے ہی اس
ئے لفٹ پر مظلویہ قلور کا بین دنانا ہی تھا کہ اشکی 'ییگم 'اخانک وہاں تمودار ہونی اور اشکے
پراپر میں آکھڑی ہونی ۔
وہ جییوں میں ہاتھ گھشائے سو چتے لگا ۔مگر اشکی سوچ ایتی نلید تھی کہ روم نصہ کے کانوں
ہ پ
ن
نک خا جی
چس دن تمہیں ایشان اور خانور کے ینچ کا قرق ییا خلے گا نا ،اس دن تم جود سے ئفرت
! کرئے لگو گے تمان قرمان
ھ ک ش نک م ن
وہ ئے ناکی سے ا کی آ ھوں یں آ یں ڈال کر نولی ۔
اجھااااا۔۔۔۔ تمان کے لب میاپرہ انداز میں تھیلے ۔ وہ تھی اشکے ہم قدم ہوا ۔
مٹم نورڈ آف ڈارنکیرز کی مبییگ ہے ناتچ میٹ میں آپ ،مچھے مت ییانو نلیز میں پزی ہوں
!
تمان ئے یہ م نظر ایتی آنکھوں سے دنکھا وہ تھی کسی سوچ کے تحت اشکے آفس میں خال آنا
یب گ ن یھ ک
م
اور کرسی نچ پڑے ونوق سے نا یں شا تے میز پر جمائے ٹھ گیا ۔
روم نصہ تمشکل ا نلتے غصے کو کییرول کرئے ہوئے سوالیہ ئظروں سے اسے گھورا۔
کم آن تمان؟؟؟ ییانو ؟ مشال کیا ہے تمہارا ؟ کیا خا ہتے ہو؟ وہ اوازاری سے نولی ۔
تمہیں معلوم ہے نا ،تم تھی اب ہماری نارتیرز میں سے انک ہو نلس ،میری ییگم تھی ین
خکی نو تمہارا مبییگ میں ہونا کییا صروری ہے !وہ اسے ناور کروانا ہوا اتھا اور اشکی کہتی
سوری ۔۔۔۔مگر ناس نوجھ رہے ہیں کہ یہ لیڈی کچھ نول ک یوں پہیں رہی ہیں ؟؟؟؟
ا نکے اتیربیشل کالی یٹ کی اشسی یٹ مقامی زنان میں اشکی نات ان نک پہنجائے لگی ۔
جو آنکھوں سے نولتی ہو اسے زنان سے نو لتے کی کیا صرورت ہے !اس سے پہلے کہ وہ کچھ
کہ ت ی
تمان اشکی جہرے کو ئظروں کے حصار میں لتے اس قدر مجیت تھرے لہجے میں نوال کہ
لوگ عش عش کر ا تھے ۔
وہ ئکان سے تھرنور لہجے میں کہیا ہوا ڈراییونگ سیٹ پر آ بیٹھا ۔
! خلو دنکھتے ہیں ،یہ چرمیز کیتے مہمان نواز ہوئے ہیں
تم آج ہی کی نکیس نک کرانو ،ہم نائے اتیر خابیں گے !اس ئے اگال خکم صادر کرئے
ہوئے فون ڈیش نورڈ پر اجھاال اور گاڑی آگے پڑھا لے گیا ۔
___________________________________
وہ ششدر شا نی وی اشکرین کو گھورئے لگا ۔اشکے پروچیکٹ پر کام کرئے والے تیرہ
اتچیییر سم یت کتی معصوم ورکرز زجمی تھے ۔ اشکرین پر خلتی فوینج فیامت جیز م نظر بیش
کررہی تھی ۔
شب نلکل تھیک خا رہا تھا تھر اخانک یہ شب کیسے ہوا ہم میں سے کسی کو علم پہیں ہوا
!
کسی ئے ہم سے ندلہ لیتے کے لتے کیا ،نا ہمیں تھیشائے کے لتے ،وہ پریشانی سے خکر
،کا یتے لگا
قرق پڑنا ہے ملک ،زرا سوجو کونی ک یوں عیر ملکیوں کا مار کر تھایسی پر چڑھیا خاہے گا ،ظاہر
ہے اپہوں ئے یہ تھیشائے کے لتے یہ شب کیا ،ناکہ ۔۔۔۔۔۔
ناکہ گورتمیٹ ہمارا آنا خائے پر ناییدی لگا دے اور وہ دوسری خگہوں پر ہماری عیر موجودگی
! میں ییاہی مجا شکیں
نلکل شہی ،تحرام ئے کرسی پر پراجمان ہوئے ہی نالوں میں ائگلیاں تھیشابیں ۔
تم خا یتے ہو نا تمہیں کیا کرنا ہے ،خاص طور اتجبیییرز کو کچھ پہیں ہونا خا ہیتے ،اگر ان میں
! سے کونی انک تھی مر گیا نو ہمارے لتے پہت مشلہ ہوخائے گا ملک
! جیشا آپ کہیں
وہ فون ئکا لتے ہوئے وایس مڑ گیا ۔ اسے ئقصان کی پرواہ پہیں تھی یس وہ معصوموں
ورکروں کے ییاروں کی ندعابیں پہیں لییا خاہیا تھا ۔مگر وہ جو کونی تھی تھا
ت ک ل
اشکی موت ھی خا کی ھی ۔
خ
___________________________________
وہ قرپزر سے سراب کی نونل ئکالیا ہوا نوال اور گالس نالش کرئے لگا۔
????Drink
ایتی یست پر اسے کسی کی آہٹ محسوس کرئے ہوئے اطمییان سے نوجھتے لگا
! I'm 28 weeks pregnant
وہ عورت کسی اجیتی سحص کو ا یتے کچن میں دندنانا دنکھ کر جیران ہوئے لگی۔
???is that yes or no
م
وہ طمین انداز میں پرف کے نکڑے کے گالس میں ڈالیا ہوا نوجھتے لگا ۔
???who the **** you are
وہ شلب سے ییک لگا کر گالس ل یوں کو لگانا آرام دہ لہجے میں نوال۔
کیا نار ؟؟ ہماری دہست چٹم ہوگتی ہے لوگوں میں مارشل !وہ مصیوغی انداز میں دکھ
تھرے لہجے میں نوال۔
مارشل کمروں کی نالسی لییا کچن کی کھڑکی جھانکیا ہوا میاپرہ انداز میں نوال۔
وہ اکیاہٹ تھرے انداز میں کوٹ انار کر صوفے پر کھتے لگا ۔یٹھی داخلی دروازے سے
مظلویہ سحص اندر داخل ہوا۔
آچر کار وہ آ ہی گیا چشکے لتے وہ لوگ انلی سے چرمتی آئے تھے۔۔۔
???Do you know me
وہ قہر تھری ئگاہوں سے گھورنا ہوا نوال اور مڑ کر کوٹ کی چ یب گن ئکا لتے لگا ۔
صیاد کا رنگ فق ہوا ۔اشکے وہم و گمان میں تھی پہیں تھا کہ تمان اسے پہاں تھی ڈھونڈ
لے گا ۔
کچھ بیسے ملے ہیں ناس !نافی شارا گھر خالی ہے ،لگیا ہے صیاد صاجب گزشیہ روز ہی پہاں
!سفٹ ہوئے ہیں
مارشل بیسوں واال خاکی لقافہ تمان کی خایب پڑھانا ہوا نوال۔
تمہیں ییا ہے اس پروچیکٹ کو پرناد کرکے تم ئے ایتی موت کو دعوت دی ،اب مرئے
سے پہلے انک کام کرو اور خلدی سے ا یتے مالک کا نام ییانو ناکہ وہ گید تھی تمہارے شاتھ
! صاف ہوشکے
وہ چیا چیا کر کہیا ہوا نالوں میں ائگلیاں خالنا صوفے پر ڈھے گیا ۔
اسے کییا دکھ ہوا تھا یہ یس وہی خاییا تھا۔۔۔اشکے ناوجود وہ تچمل کا مظاہرہ کر رہا تھا یہ
پہت پڑی نات تھی
،م م مچھے واقعی پہیں ییا تم کس نارے میں نات کر رہے میں
! ییائے ہو نا میں تمہاری ی یوی اور تجوں سم یت تمہیں جہٹم واصل کرادوں
وہ تجی ا یتے قدموں میں گھومتی سفید نلی پر چنجتے ہوئے نولی ۔
میں مجیور تھا ،خدا کی فشم اس ئے مچھے میری فٹملی کو مارئے کی دھمکی دی تھی وہ ہر
! وفت ہم پر ئظر ر کھے ہوئے تھا وریہ میری تم سے کونی دسمتی پہیں
وہ ل یوں پر مشکراہٹ سجانا ہوا نوال۔لیڈی 'ئکارے خائے وہ کھلکھال کر ہیس پڑی ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 564
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
صیاد کا دل اجھل کر خلق میں آگیا ۔
??? whats your name
وہ اشکی خایب رخ کرئے ہوئے گن یست میں گھشانا ہوا کوٹ اتھا کر پہیتے لگا۔
! Halsey
وہ معصوم یت تھرے انداز میں اییا مشلہ ییان کرنی می نظر ئگاہوں سے دنکھتے لگی
اب یہ مت کہیا کہ تم کٹھی اشکول پہیں گتے !ناالنق ایشان مارشل کے جہرے پر نارہ
تجتے دنکھ کر وہ سجتی سے کہیا صیاد کی کہتی دنوچیا ناہر ئکل گیا۔
مارشل تیر ینجیا پرے پرے میہ ییا کر رہ گیا ۔ اشکول نو وہ گیا تھا مگر ائگلش اسے نلکل
پہیں آنی تھی ک یونکہ وہ اییلین تھا ۔
اس ئے جھو یتے ہی زور سے اشکے تیر پر صرب لگانی بینجیا وہ گھی یوں سے نل اشکے قدموں
میں گرا ۔
نلیزززز معاف کردو مچھے مچھ سے علطی ہو گتی میں مجیور تھا !وہ گڑگڑانا ۔
! میں معاف پہیں کرنا ،جو مچھے دھوکہ د ییا ہے میں اسے پرناد کرد ییا ہوں
وہ لقظوں پر زور د ییا ہوا نوال اور ئے در تخ پرنگر پر ائگلی دنانی ۔بینجا وہ جون آلود لڑھڑا کر زمین
نوس ہوگیا ۔
تمان اسے قہر تھری ئگاہ سے گھورئے ہوئے گاڑی کے طرف پڑھا ۔۔۔مگر۔۔۔۔ عیر ارادی
طور پر اشکی ئظر گالس وال کے نار کھلکھالنی تجی پر پڑی ۔ اشکے دل کو کچھ ہوا ۔
ھ ج
کیا مصی یت ہے نار ****؟؟؟؟؟ وہ النا ۔
ھ چن
اور 'تھاہ 'کی آواز کے شاتھ گاڑی کا دروازہ یید کرنا زور زور سے ناپروں پر صرب کاری کرئے
لگا ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 568
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
کیا نات ہے ناس ؟؟؟ مارشل جیران ہوا ۔
یہ تچھیاوا تھی شالہ پڑی عج یب سے ہے ،ہمیشہ علط وفت پر آن لییا ییدے کو !اس
چم ش س
ئے نالوں میں ائگلیاں تھیشابیں ۔ مار ل نا ھی سے اسکا میہ نکتے لگا ۔
زندہ ہے مگر !مارشل دو ائگلیاں اشکی گردن پر جمائے ہوئے پراسرار انداز میں نوال۔
کہتے ہوئے وہ ڈرای یونگ سیٹ سیٹھا لتے لگا ۔اور مارشل ئے سر ہالئے ہوئے اشکے پراپر
والی سیٹ سیٹھالی شاتھ ہی اتم یولبیس کو کال کرئے لگا
___________________________________
اس ئے جیران ہوئے ہوئے قرزپر سے اناری اور انڈریس گوگل کرئے لگی ۔ یہ کسی کلب
کا انڈریس تھا ۔ کلب سے اشکی انک ایتہانی جوفیاک ناد چڑی تھی اشکی زندگی میں پرنادی
کی سروعات وہیں سے ہی ہونی تھی ۔ تھر تھی وہ انک نار نو اس سے ملیا خاہتی تھی ۔کہ
وہ کون تھا ؟ نا تھی ؟ چس ئے اشکی مدد کی تھی ۔
________________________________
وہ ا یتے کمرے خایب پڑھ رہا تھا جب قرمان کی آواز اشکے کانوں سے نکرانی ۔۔
اشکی نات میہ میں ہی تھی کہ تمان ئے زاری سے اتھ کھڑا ہوا۔
خار و ناخار تمان کے کانوں کو اشکی نابیں جھیلتی پڑیں ۔ تمہارے ریسیشن کے لتے کل کا
دن مفرر کیا ہے ،ہمارے پزیس نارتیرز اور میرے دوشت ناراض ہورہے تھے کہ اپہیں
! تماری شادی پر ک یوں نالنا
ہاں نو تھیک ہے نا نار ا یسے لوگوں کو یس مفت کی سراب خا ہیتے ہونی ہے ،کون پرناد
! ہورہا ہے اس سے کیا قرق پڑنا ہے
وہ کبیتی مشلیا ہوا یپ کر نوال اور خائے کے لتے اتھ کھڑا ہوا ۔
تمان سوالیہ ئظر ڈال کر جھک کر اچیار دنکھتے لگا جہاں تحرام کے ئقصان کے م نعلق
جیریں جھبیں تھی ۔
! کیا قرق پڑنا ہے ،ہم کریں نا کونی اور ہمارا دسمن پرناد ہورہا ہے جوسی اس نات کی ہے
! ایتی ییوی کو تھی ییا د ییا ،وریہ وہ تھر سے دندنانی ہونی میرے سر پر آ کھڑی ہوگی
کیا مصی یت ہے ؟؟؟ روم نصہ کو کمرے میں سوئے ہوئے دنکھ کر وہ اکیا گیا ۔ اس کے
کمرے میں پراییویسی نام کی کونی جیز پہیں رہی تھی ۔ اشکے کیڑوں سے لے کر اشکی قانلیں
تمام دوسرا شامان اس لڑکی ئے درہم پرہم کر دنا تھا ۔
تمان اتھی شب سوچ ہی رہا تھا کہ وہ بیید پہلو ندلتی صوفے سے گرئے کو تھی اس ئے
سرعت سے نازونوں کا گ ھیرا ییائے ہوئے اسے گرئے سے روکا ۔
اور یہ خائے کیا سمانی اشکے دل میں وہ اسے ناپہوں میں اتھائے ییڈ پر لیائے لگا ۔اور
جھک کر کمفرپر اوڑھائے لگا ۔
آہہہہہہہہ !وہ اخانک جملے پر درر سے کراہ کر ینچھے ہوا ۔ اشکی بیشانی سے جون کی لکیریں
گالوں پر پہتے لگیں ۔
تمہارا دماغ چراب ہوحکا ہے !وہ دایت بیس کر کہیا مڑا ۔ میں ئے نوجھا کیا کر رہے تھے
تم میرے شاتھ ؟؟؟؟
وہ چنجی ۔
وہ اسے ییڈ پر دھکیال کر غصے سے گاڑی کی خانی اتھانا کمرے سے ئکل گیا ۔ وہ آرام کرنا
خاہیا تھا مگر روم نصہ ئے اشکے اردوں پر نانی ت ھیر کر رکھ دنا۔۔ اشکے خائے ہی
روم نصہ ئے سیتے پر ہاتھ رکھتے شایس پہال کرئے لگی ۔اسے تمان کی نات پر زرا ئقین
یہ آنا ۔
ع م ُ
وہ طیش میں آکر قل اسییڈ گاڑی تھگائے ہوئے نوش الفے یں اسی ھر کے شا متے
گ
خا کھڑا ہوا ۔ جہاں وہ اکیر آنا کرنا تھا ۔ مگر اس نار اشکے قدم پڑ ھتے سے عاری تھے ۔
________________________________
یسوانی آواز پر وہ جونک کر مڑا۔ یب ئفرییا خالی ہوحکا تھا رات کے دو تجتے کے قریب تھے ۔
ا یسے میں اس لڑکی کی موجودگی اسے کھلی۔ وہ اتھی سوچ ہی رہا تھا کہ اخانک الیبیں یید
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 576
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
ہوگبیں اور اندھیرا شا جھا گیا۔یٹھی وتیر مونانل کی روستی نلے سراب کی نونل لیتے خاصر ہوا
۔
کیا ہو رہا ہے پہاں؟؟؟ وہ مجیاط انداز میں ایتی ییدوق ئکال کے شانلیسر فٹ کرئے لگا ۔
یس وہ اک لمچہ ہی کافی تھا ۔ اس ئے چ یب میں ہاتھ ڈال کر بیسوں سے تھرا خاکی لقافہ
ئکال کر وتیر کو تھمائے ہوئے لڑکی کی خایب اشارہ کیا۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 577
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
???? Pardon
ڈنواین جیرت کے سمیدر میں عوطہ زن ہوا ۔ک یونکہ سزنلیز مافیا میں لڑکیاں تھروسے کے
ت چم ن پ س
قا ل ہیں ھیں خابیں ھی۔ اسکا ماتھا تھ نکا۔۔۔
ئے خارے وتیر کو خار و یہ خار وہ ڈبییل سییر کرنی پڑیں۔۔ سوپر !وہ نل پر ئظر ڈالیا جوسی
سے جھوم اتھا۔
اشکی نوقع کے عین مظانق تحرام کے اکانویٹ سے یٹمیٹ گتی تھی۔ ہیل کی نک نک کی
آواز پر اس ئے سر اتھانا نو لڑکی اشکے ناس سے گزرنی 'انگذٹ 'کی خایب پڑھی۔ ہاتھ میں
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 579
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
تھامے سفید کوٹ سے واضع تھا کہ وہ بیسے سے ڈاکیر تھی ۔ڈنواین کے جہرے پر سنظانی
مشکراہٹ اتھری ۔
اس ئے بییل پر پڑی خالی نونل اتھانی اور ئے دردی سے ا یتے ہی سر پر ینجی ۔
تیزی سے اتھا اور اشکے ہمقدم ہوا ۔ مگر ناسکل کی کال ئے اشکے قدم را ستے میں ہی روک
د ی تے ۔
گاڑی کے شاتھ مچھے مین روڈ پر ملو ناسکل !وہ اشکی نات ستے ئغیر نوال اور فون چ یب میں
ڈالیا ہوا اس لڑکی کے ینچھے گیا ۔عالیا وہ ا یتے گاڑی کا ای نظار کر رہی تھی ۔
??Ciao Ragazzina
)?(Hello little girl
آہہہ !!!وہ سر پر ہاتھ رکھتے ہوئے درد سے کراہا ۔ایتہانی مصیوغی انداز تھا ۔
ازلی چشاس پرین سمانل کو ییا تھی پہیں تھا ا یتے ہی تیروں پر کلہاڑی مار رہی تھی
وہ دل ہی دل میں مشکرانا ۔ وہ اشکی سوچ سے زنادہ معصوم تھی نا تھر ییوفوف۔
وہ لوگ ۔۔۔۔۔۔جور تھے شاند ،بیسے مونانل ،میرا ییگ شب لے گتے اس میں میرا
،ناسیورٹ تھی تھا
تم پہاں یتے ہو؟؟؟؟ وہ ییگ انک طرف رکھ کر بینچ کی تچھلی طرف سے اشکے سر کا خاپزہ
لیتے لگی ۔
ہاں !میں آج ہی آنا ہوں تیرلن سے آنا ہوں ،معلوم پہیں تھا آئے ہی اییا شاندار
! اسنفیال ہوگا
یہ پہال سچ تھا جو اس ئے نوال تھا ۔ واقعی ا یتے شاندار اسنفیال پر اشکی جھو متے کو دل
خاہا۔
تمہارے سر پر گہری جوٹ لگی ہے ،ان فورجوییلی میں تمہاری کونی مدد پہیں کر شکتی پہاں
! تمہیں ہاسییل خانا پڑے گا
ناکہ جون صا ئع یہ ہو ۔
سمانل ئے ایتہانی جوف سے ئظر اتھا کر اس سحص کو دنکھا ۔جو ا یتے سر سے کھنچ کر رومال
انار رہا تھا ۔
!تھ۔۔۔۔ا۔۔۔نی
لڑکی کون ہے ناس ؟ ناسکل سڑک پر خلیا ہوا اشکے قریب آرکا ۔ اس ئے قا ئع ئظروں
سے وین کو دنکھتے سزنلین مافیا کے
''logo
ط م
واال 'تمعہ 'ئکال کر اشکے ہاتھ میں تھمانا جو لڑکی سے پرآمد ہوا تھا ۔ اور ین انداز یں
م م
جی یوں میں ہاتھ ڈا لتے ہوئے خل پڑا جیسے کچھ ہوا ہی یہ ہوا۔ وہہہہہوہہہہہہ !ناسکل جوسی
اور جیرت کے ملے خلے ناپرات سے چنجیا ہوا تھاگ کر اشکے ہمقدم ہوا ۔
ہم ا لڑکی کو تحرام کے شب سے پڑے دسمن کے جوالے کرد ییگے !وہ رک نوال ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 586
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
اسکا شب سے پڑا دسمن تمان ہے ،ہمیں اس سے کونی قاندہ خاصل پہیں ہوگا ،ک یونکہ
اگر تمان کو یہ کرنا ہونا نو پہت پہلے کر حکا ہونا !ناسکل کی نات میں وزن تھا ۔
اسے مار د ییا ہی پہیر ہے !اگر اسن لوگوں کو اس نات کا علم ہوگیا نو ہم روم میں قدم
! جمائے سے پہلے ہی
ہم اسے
Terrorist orginazation
! کو ینچ د ییگے
وہ پر سوچ انداز میں نوال ۔اور تھر جی یوں میں ہاتھ ڈالے آگے خل پڑا۔
چم سک س
اس سے ہمیں کیا قاندہ ہوگا ؟ نا ل یہ ھی سے نوال۔ وہ لوگ لڑکی کے ندلے ا یتے
لوگوں کی مانگ کر ییگے جو تچھلے ہفتے نکڑے گتے تھے !اور ہم ائکا تھروسہ چ یت کر ا نکے ینچ
خگہ ییا لیں گے !ناسکل اشکے سنظانی دماغ کا یتے سرے سے قانل ہوا۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 587
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
________________________________
یبیشہ ئے خلدی خلدی ہاتھ خالئے ہوئے بییلوں سے ڈسز سمیبیں اور کیسی کے جوالے
کیتے ناہر ئکل آنی ۔سردنوں کی تخ یسیہ رات کا راج تھا ۔ اسیربیس الیس آن تھی
وہ جی یوں میں ہاتھ ڈالے خلتی خارہی تھی کہ کلب اسے دور ہی سے ئظر آ گیا ۔ اس
ئے سر پر ہوڈ گرانی اور کلب کے اندر مظلویہ بییل نالش کرئے لگی ۔
چسیکہ ریسیوریٹ اور ہونل کی شہولیات مہیا کی خانی تھی پہاں پر۔۔۔۔
ل ٹ یب
وہ خاموسی سے مظلویہ بییل پر خا ھی اور مقا ل کا ای نظار کرئے گی۔اندر سے وہ ہت
پ ن
ڈری ہونی ۔
نلیز ہیو آ سیٹ ۔۔۔ وہ اسے بیٹھتے کا اشارہ د یتی جود تھی کرسی سیٹھا لتے لگی ۔نو یبیشہ
خاموسی سے بیٹھ گتی
نو تم تھیں جو مچھے وہ شب جیریں پہنجا رہی تھی !ک یوں ؟؟؟؟ اشکے لقظوں سے ئے ئقیتی
جھلکی
دنکھو میں خایتی تمہارے لتے یہ ئقین کرنا مشکل ہے لیکن ،نو ہ یو نو پرشٹ می ک یونکہ
! ہمارے 'نانا 'تھی نو پہت ا جھے دوشت تھے
ہاں نلکل
دنکھو میں زنادہ نو پہیں خایتی لیکن تھانی اور نانا واقعی ائکل کی مدد کرنا خا ہتے تھے ،اسی لتے
وہ اپہیں چیل سے جھڑائے گتے ناکہ وہ انک یتی زندگی گزار شکیں تم لوگو کے شاتھ لیکن
،،اخانک وہ خادیہ ہوگیا اور
قرمان ئے ۔ .۔سمانل ییانا پہیں خاہتی مگر ۔۔۔ یہ ییائے کی تھی کونی وچہ نافی پہیں رہی
ت ھی
نانا اس نات گلتی تھے ،وہ رانوں کو رونا کرئے تھے ،کہ ائکا دوشت انکی وچہ موت کے میہ
میں خال گیا ،پرشٹ می میں ئے ا یتے نانا کا پڑییا دنکھا نو مچھ سے رہا پہیں گیا ،لیکن اس
وفت میں پہت جھونی تھی ۔۔۔۔ جب کچھ وفت اور گزرا نو میں ئے ف نصلہ کیا میں تم
لوگوں کو ڈھونڈ کر تمہاری مدد کرونگی ،لیکن کونی سوراغ میرے ہاتھ پہیں لگا ،تھر میں ئے
و یسے میرے ناس تمہارے لتے انک اور سرپراپز تھی ہے
خایتی ہوں تم ئقین پہیں کروگی ،اسی لتے تھوڑا صیر کرو میں تمہیں ی یوت کے شاتھ وہ
!!! شب دکھانا خاہتی
لیکن قلجال ڈی-این-اے رنوٹ آنا نافی تھی اسی لتے وہ رکی تھی ۔
لیکن یبیشہ عدم نوجہی سے اسے سیتے لگی ۔اسے نو ئقین پہیں آرہا تھا ۔۔ کیتی ازیت
کانی ہوگی اشکے ناپ ئے چیل اشکے ئعد تھی اسے شکون ئصیب یہ ہوا ۔۔اور دھماکے
والے انکشاف ئے نو گونا اشکے اوشان حظا کر د یتے تھے ۔۔۔۔اشکے اندر اب ایتی شکت
__________________________________
وہ صنح اتھی نو تمان کو عدم موجودگی سے قدرے پریشان ہونی ۔ یہ خائے اسے کییا گہرا زجم
لگا ہوگا؟
جیر مچھے کیا ۔اگلے ہی نل وہ ا یتے چیاالت کی ئفی کرنی شاور لیتے کے ئعد آفس خائے کی
ییاری کرئے لگی ۔۔
وہ لڑکی ا یتے نازک مرمریں ہاتھوں سے اشکی بیشانی پر بییڈج لگائے لگی نو تمان ئے سقاکی
سے اسکا ہاتھ جھیک دنا ۔وہ سر جھیک کر خاموسی سے گانون کی ڈورناں ناندھتی اتھی اور
واسروم کی خایب پڑ ھتے لگی تھی
کہاں ہو تم ؟؟؟؟
! اتھی اور اسی وفت گھر آنو مچھے تم سے نات کرنی ہے
وہ تچھے دل سے نوال ۔اسکا رات واال رویہ وہ تھوال پہیں تھا ۔
تم لوگ مچھے ا یتے کام سے کام رکھتے دو یب نا !وہ خالنی ۔ اس لڑکی ئے ئے اجییار
تمان کے ناپرات خاتجتے خاہے ۔
مشلہ تمہارے والد صاجب کے شاتھ ہے ،میں انکی کونی نات ما یتے کے قانل پہیں
ہوں ،تم ان سے اتھی کہو ا یتے لوگوں کو وہاں سے ہیابیں مچھے آفس خانا ہے اس جہٹم
میں دم گ ھٹ رہا ہے !وہ زہر چید لہجے میں نولی ۔
تم کہیں پہیں خانو گی ،شام کو ہماری شادی کا ریسیشن ہے اشکی ییارناں کرو !دو نوک
کہتے ہوئے
وہ جو سرٹ اتھا کر پہن رہا تھا اشکے چرکت کرئے ہاتھ تھمے ۔
ایتی خد کے مظانق سوال کرو !وہ کییہ ور ئظروں سے گھورنا ناور کروائے لگا کہ اشکی زندگی
اشکی اوقات نکے کی تھی پہیں تھی ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 596
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
وہ پہت جوئصورت ہے ؟؟؟ اشکی کی آواز میں تمی گھلی ۔ آحکل وہ پہت ڈسیرب تھا
ط ُ
۔۔۔۔اوپر سے روم نصہ کا رویہ اشکے سوال ئے اسے اور یش دال دنا
اشکے تجلے لب کے ینچ انک قدرنی لکیر ہے ،جب وہ نولتی ہے نا ،نو فیامت کی چسییہ
! لگتی ہے
! اور جب تم نولتی ہو نو مچھے زہر لگتی ہو ،آ ییدہ اس سے اییا موازیہ کیا نو زنان کاٹ دوئگا
اتمرجیسی میں ارینج کی گتی مبییگ کے لتے وہ سحت پریشانی کے عالم میں آفس سے ئکلے
ل مٹ سک می
لین کی رہایش گاہ کا رخ کرئے گے ۔ اور
وہ زنادہ دور پہیں ئکلے تھے کہ ان پر گول یوں کی پرشات ہوئے لگی ۔
! یہ روم تھی عج یب شہر ہے ****نا نو انک پہیں ملیا نا انک شاتھ کتی مل خائے ہیں
وہ اس وفت نلکل مجیلف ایشان تھا جوف اور دہست سے تھرنور کونی تھی اسکا یہ روپ
دنکھ کر جوف میں مییال ہوشکیا تھا ۔
چرامزادے ******
وہ تھولی شایسوں سے ان لوگوں کو پرے پرے القانات سے نوازنا جھک کر مردہ سحص کی
چ یب سے فون ئکاال کر اشکرین پر ائگلیاں گھمائے لگا ۔
ملک؟؟؟؟ اس ئے مڑ کر ملک کو ئکارا نو خالی ڈرای یونگ سیٹ ئے اسکا اسنفیال کیا ۔
ملکککک؟؟؟ اشکے ما تھے پر قکر کی لکیریں تمودار ہوئے لگیں۔ وہ تیزی سے گاڑی کے
م ج ُ
دوسری خایب آنا نو اسے ز می خالت یں سڑک پر اوندھے میہ گرا نانا ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 599
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
ملکککک؟؟؟؟ میرے سیر؟؟؟؟
ایسی تھی کیا نازک مزاخی نار انک گولی ہی نو لگی ہے !!!وہ اشکی ڈھارس ییدھائے ہوئے
مٹ سک می
ین کیل تھرنی سے زجم پر کیڑا ناندھ کر اسے گاڑی میں ڈاال اور گاڑی اڑائے ہوئے
رہایش گاہ کے را ستے پر ڈال دی ۔
نولیس ائکا ینچھا کرئے لگی تھی ا یسے میں وہ ہاسییل خائے کا رشک پہیں لے شکیا ۔ وہ
نولیس سے شامیا کرئے کا رشک پہیں لے شکتے تھے جب نک کہ ان پر ہوئے جملے نی
وہ جو کونی تھی تھا ایتہانی شکون میں اسے ازیت پہنجا کر ۔
ییا دو ئگا ,ییا دو ئگا خلدی کس نات کی ہے مگر میں خاہیا ہوں ،تم ہماری یتی مہمان سے
تھی مل لو ۔۔۔
اور تھر وہ ہوا چس کے نارے میں کسی ئے سوخا تھی پہیں ہوگا ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 601
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
!ب ب تھانی .تھانی ۔تھائ ۔ یبیتی
ممس
م
!!!! ممممانل
دسمن کس کس فشم کا نارچر کیا کرئے تھے وہ ا جھے سے واقف تھا ۔ اور کہاں نازو نلی
سمانل ۔۔۔۔
اوپر سے ملک زجمی خالت میں تھا ،اتچیییرز پر ہوئے واال اییک اور تھر سمانل کی گمشدگی
۔۔۔
وہ جو کونی تھی اسےازیت پہنجا کے لتے پہت دماغ سے کام لے رہا تھا ۔
وہ نویٹ پر ہٹھیلیاں جمائے گہرے گہرے شایس لے رہا تھا جب تمان کی گاڑی ناس
سے گزری ۔۔۔
اس پر جملہ اور تمان کا پہاں سے گزرنا ائقاق ہو شکیا تھا ۔۔۔۔مگر اسے ئقین پہیں آنا
وہ ئظاہر کیدھے احکا کر کہیا گاڑی آگے پڑھا لے گیا ۔۔۔ مگر اسے شدند جیرت ہونی تھی
۔۔۔ اگر اشکی پہن ال ییا تھی نو واقعی یہ پریشان کن نات تھی ۔مگر تمان یہ پہیں خاییا تھا
کہ وہ تحرام کو جود پر شک کرئے کا موقع قراہم کر آنا تھا ۔۔۔۔
__________________________________
تمان کتی لمجے اسے دنکھیا رہا ۔ اور تھر اشکی آنکھوں میں جھانکیا ہوا نوال
اس ئے سچ پہیں کہا مگر جھوٹ تھی پہیں نوال تھا ۔ ہوپہہ ،لوگوں کی زندگ یوں کو جہٹم
میں دھکیال کر خلے ہو شکون کی نالش میں !اس ئے ئفرت اور حقارت سے کہا ۔ مشلہ کیا
ہے آچر تمہارا ؟؟؟؟
! مشلہ تمہارے شا متے ہے ،اب ان لوگوں کو پہاں سے رقع دقع کرو فورا سے پہلے
وہ چڑ کر نولی ۔
جو خکم ییگم !وہ اسے چڑائے کے سے انداز میں نوال ۔ روم نصہ اسے کھا خائے والی ئظروں
سے گھورنی تیر ینخ کر وایس کمرے میں آ گتی ۔
________________________________
ک یوں ؟ کب ؟ کیسے؟ نوجھتے کا موقع د یتے ئغیر وہ اسے دنکھیا اتھ کھڑا ہوا۔
آم میں تمہیں ییا ئے ہی والی تھی یشم ۔۔۔ لیکن میں پہت ڈر گتی تھی ۔۔۔۔
ب
وہ لرزنی آواز میں کہتی زمین پر یٹھتی خلی گتی ۔۔
میں پہت ڈر گتی تھی ۔۔۔ جب تمہیں ییا خلے گا کہ تم میری وچہ سے چیل خلے گتے نو تم
کیشا ری انکٹ کرو گے؟؟؟ ۔۔۔ لیکن میں تمہارا دل تھی پہیں نوڑنا خاہتی تھی ۔۔۔
ئقین کرو اس دن یس خذنات میں آکر میں ئے ہاں کہہ دی تھی مگر مچھ پہت پڑی علطی
ہو گ تی
وہ آیسونوں اور ششکیوں کے ینچ ضقاییاں بیش کرئے لگی ۔۔
' وہ اشکی مجیت میں گوڈے گوڈے ڈوب حکا تھا ۔اور وہ اسے اب ییا رہی تھی 'ہاں
صرف اسکا دل رکھتے کے لتے کی تھی اس ئے ۔۔
میرا ئقین کرو میری تم سے کونی دسمتی پہیں ،میں ئے وہ شب کسی م نصوئے کے تحت
پہیں کیا تھا میں نو یس ایتی خان تجا کر تھاگی تھی وہاں سے مچھے کیا ییا تھا اسکا الزام
تمہارے سر پر آخائے گا ۔۔۔ ! وہ رودی ۔
مگر اشکے آیسونوں کے شا متے ئے یس شا ہوکر وہ اسے سے زرا قاصلے پر دنوار سے ییک لگا
کر بیٹھ گیا ۔۔۔۔
وہ سمچھ پہیں نارہی تھی کیسے ایتی علطی کا ازالہ کرے
ہم پہاں پہت سے جواب لے کر آئے تھے ،پہیں مغولم تھا شارے جواب آنکھوں کر
نوچ لتے خابیں گے ۔۔
تمان ۔۔۔
اشکے لہجے سے جھلکتی ئفرت یشم کو پریشانی میں مییال کر گتی ۔۔۔
وہ اسے خانا دنکھ کر نول پڑی ۔وہ بیشمان تھی اشکے خذنات کے کھلواڑ کیا تھا ۔۔ وہ جود
سے ئظریں مالئے کے قانل پہیں رہی تھی ۔
ن
وہ مڑ کر کتی لمجے اسے نکیا رہا ۔۔۔ اشکی سرخ آ یں م کے دل پر ھرناں ال رہی
خ ج ش ی ھ ک
تھیں ۔۔
میں ایتی خان نو دے شکیا ہوں ،مگر تمہیں سزا د یتے کے نارے میں سوچ تھی پہیں
،شکیا
وہ آنکھوں میں اشکی مجیت کا غم لتے وایس خال گیا ۔۔۔ عیر ارادی طور پر اشکی ئظر پہلو پر
پڑی جہاں سے وہ اتھی اتھ کر گیا ۔۔۔ انگوتھی زمین پر پڑی تھی ۔۔۔
وہی انگوتھی جو اس دن اشکے کے میہ پر مار کر آنی تھی اس ئے ہاتھ پڑھا کر انگوتھی اتھا
لی ۔۔۔ ایتی فشمت پر شدت سے رونا آرہا تھا۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 615
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
_____________________________
وہ کب سے یست پر ہاتھ مارنی زپ یید کرئے کی کوشش کر رہی تھی مگر ناکام رہی ۔۔۔۔
ت ھ ج
کیا مصی یت ہے ،وہ چھال ا ھی ۔۔
ن
وہ اس پر رجم کھا کر آگے پڑھا ۔۔وگریہ اشکے رات والے روئے کے ئعد اسکا نلکل ارادہ
پہیں تھا۔ ۔۔
،صد مت کرو
اشکی گہری ئگاہوں کی ناب یہ ال کر اس ئے رخ ت ھیر لیا ۔۔۔ جھوڑو مچھے ۔۔۔ وہ تمشکل
نولی ۔۔۔
تمان چڑا د یتے والی مشکراہٹ کے شاتھ کیدھے احکانا کوٹ اتھا کر ناہر کی خایب پڑھا۔۔
اس ئے طیش میں زمین پر پڑی زپ اتھا کر زور اشکی یست پر دے ماری ۔۔۔اور
واڈروب کی خایب پڑھی ۔۔۔
_____________________________
وہ ملک کو محقوظ مقام پر می نقل کرئے کے ئعد چزپرے آگیا ۔۔ اشکی سمچھ سے ناہر تھا
سمانل اخانک انلی سے کیسے تمودار ہونی؟
وہ نو ناکسیان میں تھی ؟ نا وہ ناکسیان گتی ہی پہیں ؟؟ ملک کے جوالے سے تھی کتی
سوال اشکے زہن میں گردش کرئے لگے ۔۔۔
شب سے پہلے اسے ایتی فٹملی کی حقاطت کےای نظامات کرئے تھے ۔
ملک کی عدم موجودگی کے ناعث اسے قکروں ئے خاروں اور سے گ ھیر رکھا تھا ۔
اشکے ہاتھ تمع کیڑے جون آلود تھے۔۔۔ انا کچن سے کافی کا کپ لتے ئکل رہی تھی جب
اشکی ئظر عیر ارادی طور پر تحرام پر پڑی ۔۔وہ کمرے کے مقا نلے النوتج نا چزپرے کے
کسی حصے میں کم ہی ئظر آنا تھا ۔۔۔۔
تحرام ئے فون کی اشکرین سے ئظر اتھا کر اسے دنکھا اور جواب د یتے ئغیر فون کان سے
لگانا اتھ کھڑا ہوا ۔
مچھے اکیال جھوڑ دو خدا کے لتے ۔۔۔میں اس وفت تمہارے کسی ییوفوقایہ سوالوں کے جواب
د یتے کے موڈ میں پہیں ہو
اسکا معصوم جہرہ ہیک آمیز لہجے پر سرخ پڑئے لگا ۔۔۔
ا۔۔ن۔۔۔۔اااا
آچیکے وہ نکھوں میں جمکتے آیسو لتے تیزی سے کافی کا کپ اتھا کر ا یتے کمرے میں خلی گتی
۔۔۔۔
ور خانون کا تمیر نالش کرئے لگا آج پہت وف یوں ئعد اسے اشکی صرورت آن پڑی تھی ۔۔۔
وہ خاروں طرف سے دسم یوں کی شازسوں میں گھر حکا تھا ا یسے میں 'تھروسے 'کے النق
صرف اسی کی ذات تھی ۔۔۔ زہے ئصیب ،یہ حف نفت ہے نا میں کونی جواب دنکھ رہی
! ہو
اشکی ہمیشہ کی طرح ہشاش ناش آواز تحرام کے کانوں سے نکرانی ۔۔۔
نو ۔۔۔۔ناد آچر کار آہی گتی ،نا نوں کہو کہ صرورت پڑ گتی جیر میں ئے کل رات ہی اشکو
! انک لڑکی پر جملہ کرئے دنکھا تھا
اس ڈنواین کومزا خکھانا میرے نابیں ہاتھ کا کھیل ہے !تحرام کا رنگ فق ہوا ۔
ماضی میں اس ئے کتی نار اس سحص کو نالش کرئے کی کوشش کی مگر تھر انک وفت آنا
جب اس ئے ہار مان لی ۔۔ اسے کچھ پہیں کرو گی ،وہ میرا گتہگار ہے اسے میرے جوالے
کرنا ۔۔میں جود اسے سزا دوں گا
تمہاری پہی عادت مچھے پہت پری لگتی ہے مظلب شاری مجیت میں کروں 'اور کرنڈٹ
تم لے خانو۔۔۔
وہ چڑ کر نوال ۔
نای یٹ بیس 'سے مراد مارک یٹ میں التچ ہوئے واال (گاڑنوں )کا ییا ماڈل تھا ۔ '
یھ ت
تحرام ئے صنط سے مٹھیاں نچیں ۔۔۔
یھ ک
اور تھیڈی شایس اندر نجی ۔۔۔
وہ اشکی نات ستے ئغیر فون کاٹ خکی تھی ۔۔۔
ت ن طتھی م م
تحرام سجتی سے لب نجے گر وہ ین تھا کہ سما ل کو وہ سی ھی خال یں ھڑا الئے
ج م ک م
گی ۔۔اگلی یبیشن اسے ایتی فٹملی کی وہ پہلے ہی کو اپہیں انلی می نقل کرئے کے آرڈرز
دے حکا تھا۔۔۔ اب اسے اتجبیییرز واال معاملہ بییانا تھا تھر ہی وہ ملک کی طرف سے کچھ
سوچ شکیا تھا ۔۔۔ وہ عجلت میں ایتی گیز ئکالیا ہوا فون پر مبییگ ارینج کرئے کا کہتے لگا ۔
_____________________________
وہ مشکرا کر میارک ناد وصول کرنی ا یتے جہرے پر مشلشل کسی کی ئظروں کی بیش محسوس
کر شکتی تھی ۔۔
ڈرنک ؟؟؟
جوش سکل شا نوجوان اشکی طرف گالس پڑھانا ہوا نوال۔۔ پہیں شکریہ !اس ئے شل نفے سے
م نع کردنا ۔
ت ن م چم پ س
انک نو وہ سراب بیتے میں کونی عار ہیں ھتے ھے اوپر سے جو ع کرنا اسے ھی عحب
ت
ئگاہوں سے دنکھتے جیسے کونی انوکھا کام کر رہا ہو ۔۔۔
! میرے لتے سراب چرام ہی پہیں نلکے 'موت 'کے پراپر ہے
اس ئے لقظ چیا چیا کر ادا کیتے۔۔۔ اور گالس پر گرفت ڈھیلی کی۔۔ چشکے بینجے میں گالس
ٹ س فک ح م ئ
انک جھیاکے کے شاتھ زمین پر گر کر تی صوں یں م ہوگیا
سیب ُ بی
! ا سس ،سوری
وہ ما تھے سے نال جھیکتی دل خال د یتے والی مشکراہٹ کے شاتھ ریسیشن سے فون اتھا
کر عایب ہوگتی ۔۔
شالے ****ایشان
پ ی ت ت ُ
،تچھے ییا ہے وہ میری ی یوی ہے ھر ھی نو اسے ال یں کروائے سے ناز یں آ رہا
ہ ب
وہ زنان داییوں نلے دنانا آسبیبیں کہی یوں نک موڑئے لگا ۔۔
ہا ۔۔۔ ہاں نو ،اس ئے پہیں دنا کونی جواب یس نات چٹم ،وہ ئظاہر اکڑ کر نوال
اجھااااا ۔۔۔ اس ئے کہتے ہوئے زور سے اسکا نکڑ کر لوہے کے کبیییر پر دے مارا ۔۔۔
اور قہر تھری ئظروں سے دنکھتے ہوئے اسے دور دھکیال ۔۔
شاند یہ ئکاع جیسے انوٹ ییدھن کی ظافت تھی جو اسے اشکی محرم کی خایب راعب کر رہی
' تھی ۔۔۔
اسے ناد تھا انک نار اس ئے دادی سے ئکاع کے نارے میں سوال کیا تھا ۔۔۔ چس پر
دادی ئے پہت جوئصورت پہلو ییان کیتے تھے جو اب اشکی زہن میں انک دھیدلی ناد ین کر
رہ گتے تھے ۔۔ اس ئے سر جھیکتے ہوئے آسبیبیں پراپر کیں اور کوٹ پہیتے لگا ۔
_____________________________
ن
اس ئے ہیل سے ا یتے تیر آزاد کرئے ہوئے شا متے بییل پر جمائے اور ئکان سے آ کھیں
موند لیں ۔۔۔۔
! تمہارے ہاتھوں پر جون لگا ہے ،مگر تمہیں جوٹ پہیں لگی ۔۔کیتی عج یب نات ہے نا
جیسے کے ؟؟؟
کیا ؟؟؟
وہ اشکے لیوں کی لکیر کی خایب اشارہ کرنا ہوا نوال ۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 635
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
جہاں اسکا دل انک کر رہ گیا تھا۔۔۔
وہ شدت کے اچشاس سے تھہرے ہوئے لہجے میں نوال ۔۔۔ ہرگز پہیں ،دور ہیو مچھ سے
!
اشکے انداز و اطوار سے جھلکتی ئفرت اور اکیاہٹ تمان کے دل پر صرب کاری کرئے لگی
۔۔
وہ ناک تھوں چڑھانی سوئے کے لتے ل یٹ گتی اور نکیہ میہ پر جما لیا ۔
یہ لڑکی اشکے لتے پہیں تھی ۔۔۔ نلکل تھی پہیں
وہ کمرے میں گ ھپ اندھیرا کیتے اضظراری میں ک نف یت شگریٹ پر شگریٹ تھو نکے خا رہا تھا
۔۔۔
م ج ن مٹ سک بیی می
ت
ین کی فیہ رہایش گاہ جہاں سز لییز کے لوگ ع ہوئے ھے )پر ح ل اس ئے ل (
(ا یتے )لوگوں کو تھیک پہیں لگتے دی کہ اس پر خان ل یوا جملہ ہوا ہے ۔۔وریہ سزنلیز اشکے
ف نصلہ کا ای نظار تھی یہ کرئے اور شہر میں نوڑ تھوڑ کرنا سروع کرد یتے جو اشکے لتے کییرول
تھال اس اندھیرے میں کیا ئظر آنا تھا ۔۔۔ مگر اشکی محسوشات قانل دند تھی ۔۔ وہ انا ہی
تھی ۔۔
اسکا مقصد اسے ئکل نف پہنجانا پہیں تھا وہ نو یس غصے میں کہہ گیا تھا ۔۔۔ مگر یہ اشکی
تھول تھی ۔۔۔
کٹھی میں پہت انا پرشت اور معرور ہوا کرنی تھی ۔۔۔اور میں جوش تھی ۔۔جیسی تھی تھی
ئقین مانو ،میں اب تھی پہت جوش ہوں مگر لگیا ہے جود کو جھکا د ییا کسی کے شا متے ،یہ
!! اچشاس مچھے سو چتے پر مجیور کرد ییا ہے کہ 'انا پرشت 'ہونا اس سے الکھ درچے پہیر تھا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 638
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
وہ تھیگی آواز میں کہتی گالس وال کو رتموٹ کے زر ئعے انک طرف سرکائے لگی ۔۔۔
تخ یسیہ ہوانوں ئے نل تھر میں کمرے کے گھین زدہ ماجول کو سردی ہوانوں میں ییدنل
! کردنا
ت ہ ئک پ
وہ کچھ پہیں نوال ،خاییا تھا اشکے روئے سے اسے ل نف نجی ھی .۔۔ ۔۔
اسے پہت عج یب لگا کم غمری 'میں دییا کے امیر پرین مردوں میں سمار کیا خائے واال
سحص ایتی زندگی سے خاصا مانوسی ئظر آرہا تھا ۔۔
یس انک سرد سی دنوار تھی ہمارے درمیان ۔۔۔مچھے لگیا تھا ہم چس خال میں ہیں اشکی
زمہ دار روم نصہ کی ماں ہے مگر میں علط تھی ۔۔۔۔
مگر تمہارے اندر نوٹ تھوٹ کا غمل مشلشل کاری ہے میں محسوس کر شکتی ہوں تمہاری
آنکھوں میں صاف ئظر آنا ہے !!اس ئے ہلکی سی گردن موڑ کر اسے دنکھا
میں خایتی ہوں تم صرور کچھ جھیا رہے ہو مچھ سے ،،کونی نات نو صرور ہونی ہے
میری زندگی میں اب کچھ نافی پہیں رہا تحرام ،جب میں ئے اس چزپرے پر اییا پہال قدم
رکھا تھا یب میں تھی تمہاری طرح زندگی سے مانوس تھی اییا کہ نارہا میرا دل کرنا تھا کہ ناییگر
ہلز سے جھالنگ لگا کر ایتی خان دے دوں ،،وہ عیر مرنی ئقطے کو گھورئے لگی ۔۔
وہ رو رہی تھی ۔۔ اشکی تھیگی آواز کا جمار اشکے جواسوں پر جھائے لگا
تھر میں ئے تمہیں دنکھا تمہاری ذات سے روستی میرے اندر اخاگر میں اسے ییان پہیں
،کر شکتی
وہ کس روستی کی نات کر رہی تھی تحرام سمچھ پہیں نانا وہ نو انک اندھیرا ،کالی رات جوفیاک
اندھیرا ۔۔ ۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 641
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
میں ا یتے لتے جییا خایتی ہوں ۔۔۔مچھے کسی سے کونی سروکار پہیں !یہ روم نصہ ،یہ یبیشہ
اسکا دل دکھ سے تھر گیا ۔۔۔ ئظروں سے وہ 'قیر کی تجتی اوجھل ہونی ہی پہیں تھی ۔۔
میں ئے تم پر تھروسہ کرکے جییا سیکھا ہے تحرام ،خاہو نو دھ نکار دو ،خاہو نو اییا لو ،خاہو
نو آزما لو
کیشا شلوک ؟؟ تحرام ئے ئے اجییار ئگاہوں کا رخ ندل لیا ۔۔ تم ا جھے سے خا یتے ہو
میں کس شلوک کی نات کر رہی ہو ،میں ئے تم سے صرف انک نار سوال کیا تھا کہ 'تم
! نانا کے قا نل ہو نا پہیں
! وریہ میں کٹھی تمہیں دہست گرد اور یہ خائے کن کن ناموں سے ئکارا کرنی تھی
یہ تمہاری فٹملی کے نارے میں خا یتے کی کوشش کی ،یہ تمہارے کام میں دخل اندازی
!! دی ییا ہے ک یوں
اسے وہ رونی ہونی نلکل تھی اجھی پہیں لگ رہی تھی ۔۔۔ ک یونکہ میں ئے تمہارے ان
! تمام سیاہ پہلونوں کو خا یتے نوجھتے تم سے مجیت کی ہے
مگر میں ایشا ہی ہوں ،کٹھی کٹھی مچھے لگیا ہے تم میرے شاتھ پہیں خل نانو گی ۔۔۔
انک عج یب شا ڈر بیٹھ گیا ہے کہ تم سے تمہاری جوسیاں جھن خابیں گی ۔۔۔
دور اندیسی اجھی ہونی ہے ۔۔۔ مگر کٹھی کٹھی ی یوفوف لگیا ہے ایشان یہ شب سوچیا ہوا
۔۔۔ جب تم آئے والے کل کے نارے میں کچھ اجھا سوچ کر جوش پہیں ہو شکتے نو پرا
. .سوچ کر دل تھی مت خالنو ۔۔۔ وہ حقگی سے نولی
تمہیں ییا ہے تمہارے اندر انک نوڑھی روح گھس گتی ہے ،جو پہت ہی قصول فشم کی نابیں
تمہیں شکھانی ہے کہ کسی سے نات مت کرو ،مشکرانو مت ،ہیسو مت ،ا یتے کام سے
کام رکھو ،د ی یورہ کو ہر وفت ڈا بیتے رہو ،ملک پر خکم خالنو۔۔۔ انا کو اگیور کرو۔۔۔۔
ہ پ
اشکی زنان ایسی ہی خلتی رہتی اگر تحرام کی ہیسی کی آواز اشکے کانوں نک یہ جی ہونی ۔۔۔
ن
تم ہیس رہے ہو ؟؟؟ اسکا سرخ جہرہ کچھ اور سرخ ہوگیا ۔۔ وہ انک نار تھر سے ہیس دنا
اشکے انداز پر ۔۔
اشکے ل یوں نلے سفید موی یوں کی لڑی اسے ئظریں ہیائے پر مجیور کر گتی ۔۔
وہ زوردار مکہ اشکے کیدھے پر رسید کرنی ہونی نولی ۔۔۔۔ جیسے آپ کہیں مس انا !اس ئے
تمشکل کہا ۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 645
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
ک یب ک ممبیٹ
نو ۔۔۔۔اہہہا م۔۔۔۔! اس ئے تی ھجانی ۔۔۔
آچر کمی کیا ہے مچھ میں؟؟؟ وہ میہ یسورئے ہوئے نولی ۔۔ دماغ کی ۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 646
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
تحرام روانی میں کہہ گیا ۔۔۔
میں ا یتے شارے القاظ وایس لیتی ہوں ،تم کسی النق پہیں ہو ،ئے مروت ایشان
ہ پ
وہ خال خال کر کہتی دروازے پر نجی ۔۔۔
! میں تمہاری شاری بیبییگس خال دونگی دنکھیا تم ایتہانی نکواس مصور ہو
چ چچخ
اس ئے غصے اور جوش میں زور سے دروازے کو تیر مارا ۔۔۔ آااااانو چچھ !وہ درد سے نجی
۔۔
وہ جب صنح اتھی نو تمان اس سے پہت پہلے کہیں خا حکا تھا ۔۔ اس ئے گھڑی پر وفت
دنکھا ۔۔
نو صنح کے نو تج رہے تھے آج عدالت میں اشکے پہت اہم کیس کی سیوانی تھی ۔۔۔
عجلت میں نال لی یٹ کر جوڑے میں مفید کیتے اور قانلیں سمبیتے لگیں ۔۔
عیر ارادی طور پر اشکی ئظر کھڑکی کے نار گتی ۔۔جہاں کونی عورت واجمین سے تحث کر
رہی تھی ۔۔
وہ کہیں سے کونی ورکر نا سرویٹ معلوم پہیں ہورہی تھی ۔۔۔ روم نصہ ئے قانلیں سم یٹ
کر انک طرف کیں
روم نصہ ئعحب سے عورت کے خلتے پر ئظر ڈا لتے لگی ۔۔ وہ امیر کییر گھرائے کی معلوم
ہورہی تھی ۔۔۔
ملگجے سے خلتے میں نالوں کی کچھ لٹھیں اشکے گالوں کو جھو رہی تھی ۔۔۔۔۔
ہے۔۔۔۔۔۔لو؟؟؟؟
اشکے لہجے کی ئفرت ناییہ کو جو کتے پر مجیور کر گتی ۔۔ وہ نو مچھے ظالق د یتے واال تھا شادی
،کے دوسرے دن
آچر کو جو ازیبیں مچھے دیں ہیں اس ئے اسکا ازالہ کون کرے گا ،ایتی آشانی سے تھوڑی
،نا خائے د یتی
ل س مط م
ھ ی
وہ ین سی تے پر ہاتھ ناند تے گی ۔۔
اسے نو لگا تھا یہ لڑکی شاند تمان کو شدھار دے گی ،نو وہ سیدھی راہ پر خل پڑے گا ۔۔۔
ھ کن
ھ ج
آیسونوں سے لیرپز آ یں لک پڑی ۔۔
ایشا مت کرو ،مت کرو ایشا ,انک ماں تمہارے آگے ہاتھ جوڑنی ہے ۔۔۔ وہ دل کا پرا پہیں
ہے یس قرمان کی صجیت میں پرے کاموں میں پڑ گیا ہے ،یہ شب قرمان کا کیا دھرا ہے
اسے انک موقع نو دو ،،وہ تمہیں پہت ۔۔۔
یسسسس ،آپ کے ہاتھ جوڑئے سے کچھ پہیں ہوگا آ نکے بیتے ئے لوگوں کو ایتی ئکل نقیں
! اور ازیبیں دیں ہیں کہ ہر دوسرا سحص اسکا دسمن ییا بیٹھا ہے
اشکی نات میں وزن تھا ناییہ کی زنان کو ناال لگ گیا ۔۔۔ یٹھی تمان کی گاڑی اندر داخل ہونی
۔۔
جب اس ئے ناییہ کو روم نصہ کے قریب دنکھا نو وہ آگ نگھوال ہو کر نورچ میں گاڑی الک
کرئے لگا ۔۔
دراصل وہ اندر سے جوقزدہ ہوگتی تھی ۔۔۔ اشکی ماں کے آیسو اسے پریشان کرئے لگے ۔۔
مگر وہ ا یتے ف نصلے سے انک اتچ ہیتے کو ییار پہیں تھی۔۔
وہ اندر کی خایب پڑھ رہی تھی کہ کچھ سیاہ قام گ یٹ کے قریب آرکے ۔۔۔اور اخانک اندھا
دھید قاپرنگ سروع کردی ۔۔
اسے کچھ سو چتے کا موقع ہی یہ مال ۔۔۔کچھ ہی نلوں میں وہاں گہری خاموسی جھا گتی۔۔ اس
ئے زرا شا سر اتھانا نو شاکڈ رہ گتی ۔۔۔۔
تھتی تھتی ئظروں سے زمین نوس ہوکر گرے واجمین اور جون میں لت یت لڑکھڑانی ناییہ
کو دنکھتے لگی ۔۔۔ یہ شب اییا خلدی ہوا کہ تمان کو تھی علم یہ ہوا جب م نظر اشکی
ئگاہوں سے گزرا نو وہ شاکڈ رہ گیا ۔۔۔ کچھ سیاہ قام اشکی ی یوی کو دنوچ کر لے خا رہے
تھے ۔۔۔ وہ ئے چس و چرکت شب دنکھتے لگا ۔۔۔
اور غقل کا ئقاصہ نا روم نصہ کی پری فشمت کسی ئے تھر سے اس پر ایتی 'ماں 'کو پرچ نع
دی ۔۔۔ اس ئے دھیدالنی آنکھوں سے دنکھا کہ وہ ایتی ماں کو دنوچے چنخ خال رہا تھا ۔۔۔۔
اس ئے دھیرے سے نلکیں سے گرا دیں ۔۔۔
______________________________
یشم ئے ئے نانی سے آپریشن ت ھییر سے ناامید لو یتے ڈاکیر کے ہاتھ تھام لتے ۔۔۔
ییانو ناااا ۔۔۔ وہ اسکا جہرہ پڑ ھتے سے عاری تھا ۔۔۔ وہ زنان سے سییا خاہیا تھا ۔۔۔
ییا تھی تجدو ۔۔۔۔ میرا ۔۔۔ میرا دل یید ہوئے کو نلیز کہہ دیں کہ وہ تھیک ہے ۔۔۔
نولووو !وہ زجمی سیر کی طرح دھاڑا ۔۔ شاتھ ہی اشکے سیتے پر ہاتھ مار اسے دور دھکیال ۔۔
آنی اتم سوری ۔۔۔۔اپہیں انک سے زاند گولیاں لگیں تھی اشلتے ہم اپہیں تجا پہیں
نائے
وہ ۔۔۔ کییا پڑنی تمہارے لتے ۔۔رونی ۔۔گڑگڑانی ۔۔ لیکن تم ئے اسے معاف پہیں کیا
تمان
وہ نلید روئے ہوئے خالئے لگا ۔۔۔ راہدارنوں سے گزرئے لوگ ان پر ظاپرایہ ئگاہ ڈا لتے
اور آگے پڑھ خائے ۔۔۔
دقع ہوخانو۔۔۔۔ میری ئظروں سے دور !!آ ییدہ ایتی سکل مت دکھانا۔۔۔ متہوس ہو تم ۔۔۔
وہ ئفرت سے اسے دور دھکیلیا کہتی سے بیشانی رگڑئے ہوئے او نی کی خایب پڑھ گیا ۔۔۔
______________________________
جہاں ناییایہ بییرو کی موت کی جیریں گردش کر رہی تھی ۔۔۔ اور التیر اتھا کر شگریٹ خاللی
۔۔۔
ہاں خانون؟؟؟
اسکا خی کہیں پہیں لگ رہا تھا ۔۔۔ جب نک سمانل کا ییہ یہ خل خانا وہ اسی طرح ئے
کل رہیا ۔۔۔
تم وہاں کیا جھک مار رہی ہو ؟؟؟ سمانل کہاں ہے ؟؟
،وہ لوگ اسے پہاں سے کہیں اور سفٹ کر خکے ہیں ،میں ائکا ینچھا کر رہی ہو
ناییہ سے کیا دسمتی تھی تیری ؟؟؟ اسے ک یوں مارا ؟؟
ک یونکہ اسے میری ماں کی چبی یت صرف نو ہی خاییا تھا ،اور ناد ہے ۔۔۔
مچھے تم سے اس اجمقایہ روئے کی امید پہیں تھی تمان !اس ئے افسوس سے سر جھ نکا
۔۔
امید نو مچھے تھی تم سے پہیں تھی ،جیر۔۔۔ تم اسکا چشاب دو گے تحرام۔۔۔ میں تمہیں
! معاف پہیں کروئگا
وہ سعلے پرشانی آنکھوں سے دھمکی د ییا وایس مڑ گیا ۔۔۔ تحرام ئے مانوسی سے کیدھے
جھیکے اگر کونی اور وفت ہونا نو وہ اسے دالشا د ییا ،نا کم از کم سچھانو ہی دے د ییا کونی انکی
دسمتی کی آڑ میں انکی چڑیں کاییا خاہ رہا تھا ۔۔۔ مگر وہ اتجان تھے ۔۔
اسکا سر ہیوز خکرا رہا تھا مگر وہ محسوس کر شکتی تھی کونی ئقوس اشکے آس ناس ہے
اور یٹھرانی آنکھوں سے اس کار خائے تما کھیڈرات کو دھیکتے لگی ۔۔۔ زرا شا رخ موڑا نو کرسی
پر پراجمان سونڈ نونڈ ادھیڑ غمر سحص اسے ہی دنکھ رہا تھا۔۔
ہم تمہیں پہنجائے کے ارادے سے پہاں پہیں الئے ہیں ،نلکے تمہارے قاندے ہی نات
ہے سن لو گی تمہاری ہی تھالنی ہے !وہ سحص پرمی سے نوال ۔۔۔ ایتہانی مصیوغی لہچہ تھا
،۔۔ تھال روم نصہ سے زنادہ لہجوں
وہ نوال نو روم نصہ کو اچشاس ہوا اس سے اجھا موقع تھال کیا ہوشکیا ہے ،اسے پرسوں سے
سچ کی نالش تھی ۔۔اس راز سے پردہ اتھتے واال تھا ۔۔شاند
کیسی نات ؟
اس سحص کے سوال پر اس ئے دھیرے سے سر ہالنا ۔۔ ییا پہیں ک یوں اسے وہ
تھروسے کے النق پہیں لگ رہا تھا ۔۔۔ تھر تھی وہ سییا خاہتی تھی ۔۔۔'
اس سحص ئے نولیا سروع کیا اور الف سے لے کر ی نک شاری داسیان اشکے گوش گزار
کردی ۔۔۔ مگر ا یتے طر ئفے سے
اپہوں ئے تمہاری ناپ کو چیل سے ئکال کر مار دنا ،ان لوگوں کو ڈر تھا کہ کہیں تمہارا
ناپ ان کے راز یہ ینچ دے !اس سحص کی نابیں سن اس کے کان شابیں شابیں
کرئے کرئے لگے ۔۔ کیا اسکا ناپ تحرام کے لتے 'تھی 'کام کرنا تھا ؟؟؟
اگر تمہیں ئقین یہ آئے نو یہ دنکھ لو ،وہ ئصوپریں اشکے شا متے تھیالنا ہوا نوال ۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 667
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
چس میں تحرام اشکے ناپ کی نام کی تجتی والی قیر کے قریب کھڑا تھا ۔۔۔ اشکے دماغ جھماکا
شا ہوا ۔۔۔
میں خاییا ہوں تم کیا سوچ رہی ہو ،اگر میری نابیں اب تھی جھونی لگ رہی ہیں نو تم
،اس الش کا ڈی این اے کروا کے دنکھ ،دودھ کا دودھ اور نانی کا نانی ہوخائے گا
کیا اسکا ضمیر یہ اخازت د ییا تھا کہ وہ کسی مردہ چشم کی ئے چرمتی کرے وہ تھی صرف
ا یتے شک کی ئصدنق کے لتے ۔۔۔ ہرگز پہیں ۔۔۔ اس ئے ئفی میں سر جھ نکا ۔۔۔
یہ سوال اشکے زہن میں شدت سے گردش کرئے لگا ۔۔۔
تمہارا شاتھ ۔۔۔ تحرام اور تمان کو چٹم کرئے کے لتے ۔۔
! تمان سے میرا جو تھی مشال ہے وہ ہمارا زانی ہے تم ینچ میں ایتی نانگ مت اڑوانو
اس ئے تمہیں نلیک میل کرئے کے طور پر یہ وڈنو ا یتے ناس محقوظ رکھی ہے ،چس
! میں تمہاری پہن متی النڈرنگ اور ڈرگز کی اسمگلیگ جیشا غطٹم چرم سراتجام دے رہی
روم نصہ کو سحت صدمہ ہوا ۔۔۔
تمان ایتی گری ہونی چرکت تھی کر شکیا ہے اسے ئقین پہیں آنا ۔
تمان ایشا مظلتی شایپ ہے جو مقصد نورا ہوئے پر شب سے پہلے تمہیں ڈسنجے گا
وہ پراسرار انداز میں نوال ۔۔ اسکا جہرہ ییا رہا تھا کہ وہ سحص پہت شہی خا رہا وہ قدرے کرسی
یھ ک
اشکے اور قریب نچ کر ٹھ گیا ۔۔۔
یب
اب سیو ،تمان اور تحرام کی دسمتی شالوں سے خل رہی ہے ،اتھی کچھ دن پہلے ہی اس
ئے تحرام کی پہن کو اعوا کرکے اشکے شاتھ ۔۔۔۔۔
اس سحص ئے معتی جیزی سے جملہ ادھورہ جھوڑا ۔۔۔ روم نصہ خی خان سے لرزی ۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 670
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
کن ئے چس لوگوں سے ناال پر گیا تھا اسکا ۔۔۔
روم نصہ کا نارنک جہرہ دنکھ وہ چیاشت سے مشکرانا وہ اییا کام کر حکا تھا ۔۔۔۔
میں ئے کہا میرے ہاتھ کھولو ،وہ سیرنی کی طرح دھاڑی ۔۔ وہ سحص ا یتے لوگوں اشارہ
کرنا اتھ کھڑا ہوا ۔۔۔
جون ماریشن ئے ا یتے آدمی کو اشارہ کیا نو اس ئے خاموسی سے خانی تھما دی ۔۔ خانی
نائے ہی وہ خائے لتے مڑی ۔۔۔
اشکی ییدوق کی گولی سیدھا جون ماریشن کے کیدھا جیرنی ہونی ئکل گتی
آہہہہہہہہ ۔۔۔۔ وہ جوتجوار ئگاہوں سے گھورئے ہوئے درد سے کراہیا ہوا ا یتے نازو دنو چتے لگا
۔۔۔
میرے نانا صرف ناکسیانی گورتمیٹ کے لتے کام کرئے تھے ،تحرام کیا نال ہے اسے تھی
! میں دنکھ لونگی
اس ئے ارادہ تھایپ کرد نکھے ئغیر گولیاں ا نکے قدموں میں پرشانی سروع کردیں ۔۔
ہ ممہ
ممم ئے نو کچھ پہیں میبین ک یوں مار رہی ہو
وہ ییدوق اشکی طرف اجھال کر تیزی سے تھاگتی ناہر ئکل گتی ۔۔اس سحص ئے شکون کی
شایس لی کم از خان نو تچ گتی تھی ۔۔
ی یوفوفو مچھے اتھانو !جون موریشن کی آواز کانوں میں پڑئے ہی وہ سر یٹ دوڑا ۔
________________________________
تمان اس وفت گھر پر موجود پہیں تھا ۔۔ اور قرمان تھی یہ خائے کہاں عایب تھا ۔۔۔
اشکے ناس پہی موقع تھا اشکے کمرے کی نالسی لیتے کا ۔۔۔ شاند اسے وہ وڈنو مل خانی
یبیشہ کے م نعلق چس اس سحص ئے دکھانی تھی ۔۔ اشکے ناسیورٹ ،شارے ل نگل،
الماری ،اتیر کیڈ ،شاییڈ ڈرار شب جھان مارا مگر اسے کہیں ،الکر نا سنف ئظر پہیں آنا ۔۔
اس ئے سحت مانوسی سے تیر ینجے .۔ ۔۔ تھر اسکا دھیان تمان کے ل یپ ی یپ کی خایب
میزول ہوا .۔۔۔
نال کان کے ینچھے اڑسے اور بین ڈرانو اشکے ل یپ ناپ سے کییکٹ کی ۔۔۔ ل یپ ناپ
ناسورڈ مانگ رہا تھا ۔۔
وہ تمان کو پرے پرے القانات سے نوازنی تیزی سے ییڈ پر ائگلیاں خالئے لگی ۔۔ اشکے
لتے کونی مشکل کام پہیں تھا ۔۔۔ وہ مشکل سے مشکل ناسورڈ کو تھی انالک کر شکتی تھی
تمان اس قدر گری ہونی چرکت تھی کر شکیا اسے اندازہ پہیں تھا ۔۔۔ انک طرف وہ اسے
نلیک کرکے شادی تھی کر حکا تھا ۔۔۔ دوسری طرف اشکی پہیوں پر ئظر تھی ر کھے ہوئے
تھا اسے یہ دعا نازی پہت پری لگی ۔۔۔ اس ئے بین ڈرای یو میں وڈنو بیسٹ کرکے ل یپ
ناپ سے ڈنل یٹ کردی اور دئے قدموں اسیڈی سے ئکل آنی ۔۔۔ اب اسے وہ الکر نالسیا
تھا ۔۔۔
تحرام ۔۔ ! تھر وہ اس نانوت میں آچری کیل تھونک کر وایس لوٹ خانی ایتی زندگی میں
۔۔۔ ایشا اس ئے سوخا ۔۔۔
ئے شاجیہ اشکی ئظروں کے شا متے اسکا نازک سرانا لہرانا ۔۔۔
وہ اگر تحرام کی پہن یہ تھی ہونی یب تھی وہ کسی 'لڑکی 'کے لتے صرور لڑنا ۔۔ اس ئے
نلٹ پروف چیکٹ پہتی اور اونی سرٹ چڑھالی ۔۔ ناہر جون جما د یتے والی سردی تھی اوپر
سے اسکا زجم تھی نازہ تھا ۔۔۔
کدھر تھتی؟؟؟
ایتی لمتی ناکید کے ئعد وہ ہونکوں کی طرح اسکا میہ نکتے لگا ۔۔۔
ملک اسکا کیدھا تھیٹھیانا فون اتھا کر ناہر ئکل گیا ۔۔۔
اسکا رخ ک یپ نانوں کی طرف تھا ۔۔۔ اسے ملی کھوچ یوں کی حفیہ اظالعات کے مظانق
سمانل کتی ہف یوں سے انلی میں مفٹم تھی ۔۔۔اسکا مظلب تھا کہ جب وہ اس دن اسے
الییہ وہ چس رات اعوا ہونی وہ کلب میں کسی لڑکی سے ملی تھی ۔۔ اور وہ لڑکی ناس ہی
کے ک نفے میں کام کرنی تھی اسکا رخ ک نفے کی خایب تھا ۔۔۔۔
یہ خائے وہ کن خاالت میں ہوگی سوچ کر ہی اسکا دل ہول رہا تھا ۔۔۔اس ئے ئے ناپر
جہرے سے انک جٹ بییل پر رکھی ۔۔ اور کچن کی خایب پڑھا ۔۔۔
CLOSE
کا ییگ ،ک نفے یید ہو حکا ۔۔۔ کیسی نوپہی اس پر خالنی رہتی اگر وہ کوٹ زرا شا انک طرف
سرکا کر اشکی نوچہ ییدوق کی خایب یہ دالنا نو ۔۔۔۔ وہ تھتی تھتی آنکھوں سے اشکو دنکھتے
لگی ۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 679
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
وہ ل یوں پر ائگلی سجا کر اسیاف روم میں یہ خائے کیا کرنی یبیشہ کی خایب اشارہ کرنا ییک ڈور
پر خا کھڑا ہوا ۔۔۔۔ کیسی ئے جب اسے اظالع دی نو وہ ئے خد پریشانی ہونی ۔۔تھال کون
ہوشکیا ہے ؟؟
وہ ئظاہر جود کو نارمل ظاہر کرنی مجیاط انداز میں اشکی خایب قدم پڑھائے لگی ۔۔۔
سمانل کہا ہے ؟؟؟ وہ لگی لیتی ر کھے ئغیر نوال ۔۔۔ سمانل ؟ ؟؟ کہاں ہے ؟؟ مچھے کیسے
ییا ہوگا ،وہ مچھے کچھ دن پہلے کلب میں ملی تھی جب اس ئے مچھے نانا سے م نعلق کچھ
! نابیں ییابیں اور یس
خداتجواشیہ وہ کسی مصی یت میں یہ تھیس گتی ئے خاری ۔۔ پہت اجھی لڑکی تھی ۔۔۔
وہ سرد لہجے میں کہیا سڑک پر رواں دواں ہوگیا ۔۔۔
کلب کے اس وتیر سے تھی اس ئے نات کرلی تھی ۔۔ مگر جو نات اسے ییا خلی اس ئے
ملک کو ہال کر رکھ دنا ۔۔۔
وہ سمانل کو اتھا لے گیا تھا چشکا اشارہ صرف انکی دسمتی کو طول د ییا تھا ۔۔۔
تھر سر جھیک کر جییوں میں ہاتھ گھشائے مظلویہ را ستے پر خل دنا۔۔۔ خاییا تھا وہ تحرام
کی خکم عدولی کر رہا تھا ۔۔۔چس پر وہ سحت پرہم ہوئے واال تھا مگر ان کے ینچ روایتی مالک
اور نوکر کا رشیہ پہیں تھا ۔۔
ندلے میں اسکا تھی جق بییا تھا ۔۔۔ کہ وہ ہر موڑ پر اسکا شاتھ دے ۔۔۔ تحرام پر
خکومت کی خایب سے ناییدی عاند کردی گتی تھی ۔۔۔نولیس حفیہ طور پر ان پر ئظر ر کھے
ہوئے تھی ۔۔ مگر وہ شب خا یتے تھے ۔۔۔ ا یسے میں تحرام شہر سے ناہر پہیں خا شکیا تھا
۔۔ صد شکر تھا کہ زنادہ ئقصان پہیں ہوا ،زجمی ہاسییل میں زپر عالج تھے اگر ان میں
سے کونی انک تھی مر خانا نو ان کے لتے پڑا مشلہ ین شکیا تھا ۔۔۔
______________________________________
وہ جو ا یتے دھیان میں جی یوں میں ہاتھ ڈالے سڑک پر خل رہی تھی ۔۔۔مردایہ آواز پر
جونک کر مڑی ۔۔
نو انک ادھیڑ غمر سحص ا یتے گرد نوسیدہ سی شال لبیتے بیشاکھی کے شہارےخلیا ہوا اشکے
ہمقدم ہوا ۔۔۔
ن پ چم س
میں ۔۔۔ ھی ہیں ؟؟؟ وہ جو کی ۔۔۔
یہ تمہارے اندر تحرام جیسی ظافت ہے کہ ییک وفت دس ملکوں سے لڑ شکو . ،،یہ تم
تمان جیسی ہو کہ الکھوں لوگوں کے فیل و عارت کے ئعد تھی شکون کی بیید سو شکو
میری مانو نو اس 'مافیا 'نامی چیگوں سے دئے تیروں ئکل آنو ۔۔۔ تم ان جیسی پہیں ین،
شکتی ۔۔۔
تم ندلہ لیتے کے لتے پہیں یتی ۔۔ ا یتے اندر جھانکو ،تم پرم دل کی مالک ،درگزر سے کام
لیتے والی لڑکی ہو ۔۔
وہ سحص تھی علط پہیں کہہ رہا تھا ۔۔ چس شکون کی خاطر وہ ان لوگوں کے ینچھے دوڑ رہی
تھی کیا گاریتی تھی کہ وہ شکون اسے ملیا ؟؟؟؟؟ کیا جوش رہ نانی وہ؟؟؟
.اپہوں ئے مچھے پہت ئکل نقیں دیں ہیں نانا !خاالنکہ میرا کونی کونی قصور تھی پہیں تھا
۔۔۔
تھیں وہ تمہیں مل گبیں ۔۔۔ اس سے تمہارا ہی قاندہ ہوا ،،تم ا یتے تیروں کھڑی ہونی ،تم
ئے جود سے جییا سیکھ لیا ۔۔
مجیت کرو ،شادی کرو،زندگی کو جوئصورت ییائے کے مواقع نالش کرو،ان جیزوں میں کچھ
پہیں رکھا ۔۔۔
وہ نوڑھا پرمی سے اسے سمچھانا مشعل روسن کیتے یہ خائے پری یوں میں کیا ڈھونڈئے لگا
۔۔۔
ا اور ۔۔۔ تحرام ؟؟ اسے تھی جھوڑ دوں ؟؟؟ اس ئے میرے ناپ کے شاتھ اجھا پہیں
ک یا ؟
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 686
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
اشکی آواز کایتی ۔۔
اگر تم مچھ سے نوجھو گی کہ دییا میں اجھا ایشان کون ہے ،نو میں کہوئگا کہ 'تحرام 'اگر
! وہ 'اجھا ایشان 'پہیں ہے ۔۔۔نو تھر دییا میں کونی تھی اجھا پہیں ہے
اس سحص کے لہجے کا اطمییان کے شا متے اسے ایتی دلیلیں جھونی لگتے لگی ۔۔۔
وہ صرف محرموں کو سزا د یتے ہیں چتہیں سرکار جھوڑ د یتی ہے ۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 687
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
وہ جپ ہو گتی۔۔ انک دم خاموش ۔۔
وہ نوڑھا پرگر واال لقافہ نل یٹ میں رکھ کر دو حصے کتے اشکے شا متے آ بیٹھا ۔۔۔ کس قدر
مقلسی اور عریتی جھلک رہی تھی اس سحص کے آس ناس
م ش ن
مگر اشکی مہمان نوازی پر ا کے آ یں ین نا یوں سے ھر یں ۔۔
ب گ ت ی ک ت ھ ک
اگر روم نصہ یہ ہونی نو ائکا کیا ہونا ؟؟؟؟ وہ کتی شال ینچھے خلی گتی ۔۔۔ جب ا نکے ناپ کی
موت واقع ہونی ۔۔۔ بیٹھ خانو ۔۔ وہ سحص اسے ناکید کرنا ۔۔
میں کہاں خانوں اب ۔۔ ؟؟؟ کیا کروں ؟؟؟ کچھ سمچھ پہیں آرہا ۔۔
وہ نوالہ میہ میں رکھتی آیسونوں کے ینچ تمشکل نولی ۔۔
،گھر وہ پہیں ہونا چس میں ہم ر ہتے ہیں ،گھر نو وہ ہونا چس سے 'ہمارا 'ئعلق ہونا ہے
! ہمارا اصل آسیایہ
وہ ا یتے آلودہ ہاتھوں نوالے لییا مصروف انداز میں نوال ۔۔ میں اتھی ناکسیان پہیں خانا
،خ اہ ت ی
،نو ا یتے ناپ کی قیر پر خانو ،ان سے نوجھو تمہیں جواب مل خائے گا
وہ سحص اسکا ادھورا جملہ نورا کیتے اتھ کھڑا ہوا اور تھر سے پری یوں میں سے یہ خائے کیا
نالش کرئے لگا ۔۔۔یبیشہ شکتے کے عالم میں اشکی یست کو گھورئے لگی ۔۔
میں ئے کہا تھا نا وہ اجھا آدمی ہے ،اگر تم اسے دییا کی ئظر کی سے دنکھو گی نو سو پراییاں
،ئظر آ بیں گی
تھر ؟؟؟؟
،جب نازلے مادام ئے ا یتے سوہر سے ظالق لے کر علی زمان سے شادی کی نو
ع ع ی مٹ سک می
لین نوڑھا ہوگیا تھا ،اس ئے ا تی کرسی لی زمان کو دے دی ،لی زمان اجھا تھا ،
مگر جب اشکی خکومت چٹم ہونی نو کیاب کے فوابین کے م نعلق سے تحرام کو اشکی
یسست سیٹھالتی تھی ۔۔۔۔
مگر اس ئے پہیں رکھا ،اس ئے خان نوجھ کر ہم شب کو ئکال دنا ،وہ خاہیا نو ہم سے
ندلہ لے شکیا تھا ہمیں مار کر ،مگر اس ئے ہمیں قرار ہوئے کا موقع دنا اور۔۔۔۔
دولت کا عرور اور ظافت کا یشہ ایشان کو کہاں سے کہاں ال ینجیا تھا ۔۔۔ وہ ا یتے خاالت پر
غمزدہ تھا
یبیشہ ئے ناسف سے سر جھ نکا اور ییگ میں ہاتھ مار کر پرگر اشکے شا متے کیا ۔۔ جو وہ ک نفے
سے النی تھی ۔۔۔
شکریہ
اور دنوار کا شہارہ لے کر جود کو گرئے سے تجانا ۔۔۔اس سحص کی خاالت اس یہ سو چتے پر
مجیور کر رہے تھے کہ وہ کن راسیوں پر خل پڑی تھی؟؟؟؟
______________________________________
ناییہ کی اخانک موت ئے یشم کی بییادوں نک کو ہال دنا تھا .۔۔ اسے نو ئقین ہی پہیں آرہا
،ت ھا
اس ئے کٹھی ناییہ کے ئغیر زندگی کا ئصور تھی پہیں کیا تھا ۔۔۔ اشکے دل کی خالت پہلے
ہی دگرگوں تھی ۔۔
مگر اشکی سحت خان ہی تھی چس ئے اشکی شایسوں کی ڈور کو پرقرار رکھا ہوا تھا۔۔۔
ناییہ ایتی تمام پر ممیا ،جوئصورنی ،درنادلی سم یت م یوں متی نلے دفن ہوخکی تھی ۔۔۔
قیر سے دور کھڑا تمان یٹھرانی آنکھوں سے ا یتے جھوئے تھانی ،اور ماں کی نازہ یتی قیر کو
گھور رہا تھا ۔۔۔
وہ پہت ہمت چیا کر قدم اتھانا یشم کے قریب درازنو بیٹھ گیا ۔۔۔۔ جو یہ خائے کن کن
وعدوں کے واسطے دے کر ناییہ کو حگائے کی ناکام کوشسیں کر رہا تھا ۔۔۔
یشم ئے ئظریں اتھابیں ۔۔ اور ی نگانگی سے رخ ت ھیر لیا ۔۔ کتی لمجے دونوں تھانی خاموش
سوگ میائے رہے ۔۔۔
مجیت کرئے والی ۔۔۔ وہ کتی نار مچھے ییا کر رو پڑنی تھی کہ تمہاری ی نگانی اسے کس قدر
ئکل نف پہنجانی تھی ۔۔۔
تم ئے ایتی جھونی انا کی خاطر اس کی مجیت تھکرا دی ۔۔۔تم قرمان کو 'پڑا آدمی 'ییائے
میں ا یتے مصروف ہو گتے کہ ۔۔ .تمہیں شب ا یتے شا متے جھوئے لگتے لگے ۔۔۔
دراصل تم کسی کی مجیت کے النق پہیں ہو ۔۔ جو تمہارے قریب آئے کی کوشش کرنا ہے
تمہاری قکر کرنا ہے ،
وہ پہیں کہہ نانا کہ جب اسے ان دونوں کی صرورت تھی نو وہ ک یوں پہیں آئے ؟؟؟
وہ پہیں کہہ نانا جب وہ تھیگتی نارش میں ایتی ماں کو ڈھونڈئے ا یتے گھر پہنجا نو ک یوں اسے
پہیں ملی؟؟؟
! ہم ئے تمہارے ئغیر رہیا سیکھ لیا تمان ،ہمیں اب تمہاری کونی صرورت پہیں
وہ زہتی طور پہت ڈسیرب تھا اسکا دل کیا کونی ایسی دوا اشکے ہاتھ لگے جو اشکے دل و دماغ
میں سیانا شا انار دے ۔۔۔اسے شکون مہیا کردے ۔۔
سرائے آنکھوں کی تمی نوتچھی۔۔۔ج ھیری سر سے ہیانی قریٹ سیٹ سیٹھا لتے لگی ۔۔۔
اور ینچھے تخ یسیہ ہوانوں کے شاتھ پرستی طوقانی نارش میں ،ا یتے تچھیاوے ،آیسو ،اور
مرجوم ماں کے شاتھ تمان اکیال رہ گیا ۔۔
______________________________________
وہ نارش میں تھیگتی تمان کے پرای یو یٹ انارتمیٹ آگتی ۔۔۔خایتی تھی وہ ایتہانی ئے چسی کا
مظاہرہ کر رہی تھی اشکی ماں ہاسییل میں پڑی تھی
وہ صنط کھو کر آگے پڑھا اور اشکے سیتے سے خا لگا ۔۔۔ بیتی۔۔۔۔ممممماں ۔۔۔۔۔
؟؟؟؟؟ وہ تھوکھال گتی ۔۔۔
وہ مر گتی ۔۔۔میری وچہ سے وہ ایتی آہسیگی سے نوال کہ روم نصہ تمشکل سن نانی ۔۔۔
وہ ئے ناپر جہرہ لتے اس سے دور ہیا اور داخلی دروازے سے اندر خال گیا ۔۔
وہ شش و ینج میں مییال تھی وایس خلی خائے نا رک خائے ۔۔۔
واسروم سے نانی گرئے کی آرہی تھی ۔۔۔ اس پہت عج یب لگا ۔۔ موسم ایتہا کا سرد تھا
ا یسے میں نارش میں تھیگتے ئعد تھی وہ شاور کے ینجے کھڑا تھا ۔۔۔
ھ ک
کتی لمجے ا یسے ہی گزر گتے ۔۔۔ وہ اشکے فون کی خایب ہاتھ پڑھانی اور تھر وایس نچ تی
یل ی
۔۔
مانا کہ اشکے ناییہ کے شاتھ روائط وایسیگی یہ تھے وہ جود کو کم از کم افسردہ ہی ظاہر کرشکتی
تھی ۔۔۔
یہ نو ان لوگوں کی صجیت کا اپر تھا کہ وہ اس طر ئفے سے سو چتے لگی تھی ۔۔۔کم از کم کسی
.کے غم میں نو وہ خلوص دل سے سرنک ہو شکتی تھی ۔۔۔
یھ ک
اس ئے اییا پڑھا ہوا ہاتھ وایس نچ لیا ۔۔۔
وہ فشظوں پر لقظ ادا کر رہی تھی جب اخانک سے دروازہ کھال اور وہ ئے ناپر جہرے کے
شاتھ اشکے شا متے تھا ۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 702
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
اس ئے ئے شاجیہ قدم ینچھے لتے اور ییڈ پر پڑی سرٹ اتھا کر اسے تھمانی۔۔۔
میں ۔۔۔ تمہارے لتے کافی ییانی ہو تم النوتج میں آخانو ۔۔
وہ کچن سے کافی کا کپ لے کر ئکل رہی تھی کہ اخانک نلیتے پر اس سے زور دار ئصادم ہوا
گ خ ش ُ
اور گرم گرم خائے ا کے ہاتھ کو ال تی ۔۔۔
تم دنکھ پہیں شکتے تھے ۔۔۔۔ وہ کڑے ی یوری سے اسے گھورنی ہونی جھک کر زمین پر
نکھرے نکڑے اتھائے لگی ۔۔۔ تمان پر کونی اپر یہ ہوا ۔۔ وہ خاموسی سے کیڈ سے
سراب کی نونل ئکا لتے لگا ۔۔۔
النو ادھر دکھانو مچھے !وہ مڑ کر اشکے ہاتھ کا خاپزہ لییا خاہ رہی جب وہ سراب کی نونل اور
پرف کے لتےخاموسی النوتج میں خال گیا ۔۔۔
اس سے ہمدردی کے دو القاظ نک پہیں کہہ نارہی تھی ۔۔۔ اشکی کی کتی زنادییاں اور نلخ
روئے اشکی ئظروں کے شا متے گھو متے لگے ۔۔۔مگر تمان کی خالت واقعی قانل رجم تھی ۔
۔۔ وہ اسے افسوس سے سراب جیشا زہر بییا دنکھ رہی تھی ۔۔۔
تم پہاں ک یوں آنی ہو ؟؟؟؟ وہ کاٹ دار لہجے میں نوال ۔۔
وہ ۔۔ میں ۔۔۔تم وایس پہیں لوئے تھے نو ۔۔پریشان ہوگتی تھی اشلتے ۔۔
تم جود کو زمہ دار مت تھہرانو ،یہ شب فشمت نو کھیل ہیں ،وہ پرمی سے گونا ہونی ۔۔
میں سمچھ شکتی ہوں تمہارا کونی دوشت پہیں ہے ،تم عام لوگوں کی طرح دوسروں سے
گھلتے ملتے پہیں ہو ،ا یتے دل کی نابیں کسی سے پہیں کہتے مگر ۔۔۔تم اندر سے نوٹ
س
،تھوٹ کا سکار ہو ،تم مچھ سے ایتی شاری نابیں سییر کر شکتے ہو ،مچھے اییا دوشت ھو
چم
وہ اشکے دل کی کہہ رہی تھی ۔۔اور وہ یہ تھی خاییا تھا کہ وہ چشاس دل کی مالک ہے ۔۔
!وہ صرف اس سے ہمدردی چیا رہی مجیت پہیں ۔۔
اسے ایتی طرف دنکھیا ناکر وہ نا محسوس طر ئفے سے سراب کی نونل کو دور سرکانی اشکے
قریب ہونی ۔۔
وہ صنح کا سورج اگلتے سے پہلے ندل خائے گی اسے ئقین تھا !!!اس ئے آہسیگی سے
رخ موڑ لیا۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 706
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
مچھ پر ئقین کر شکتے ہو؟؟؟؟
اس ئے پرمی سے کہتے ہوئے اشکے دونوں ہاتھ ف نصے میں لتے ۔۔۔ اس کے لمس کی
خدت سے تمان کو ایتی روح نک سرشاری محسوس ہونی ۔۔۔
وہ ئے شاجیہ اشکی گود میں سر رکھ کر ل یٹ گیا ۔۔۔اور اسکا ہاتھ تھام کر آنکھوں پر رکھ لیا
۔۔
وہ اسکا ہاتھ جھیکیا خاہتی تھی ،اسے دور دھکیلیا خاہتی تھی مگر ۔۔۔ اشکے پرم جو دل ئے
اخازت پہیں دی ۔۔ ۔۔
تمہاری
strength
کیا ہے ؟؟؟
strength
،ہیں ،اشکی صرورت ہوئے ہیں ،جو ہر موڑ ہمارے شاتھ شایہ یشایہ کھڑے ر ہتے ہیں
ت ہ پ ت ب ھ ک ش ن
ی
ا کی آ یں ڈنڈنا یں ۔۔ ۔وہ بیشہ کی ئے رخی ھولی یں ھی ۔۔
۔اور ۔۔۔؟؟؟ اسکا دل کیا وہ نولتی رہے اور وہ نال ئکان اسے سییا خائے ۔۔
ہللا ۔
صرور ،سییا ۔۔۔ لیکن تم جود کو جھکانا ہی پہیں اشکے شا متے ۔۔۔جب ہللا سے کچھ ما نگتے
،ہیں نا۔۔۔ نو اس ئقین کے شاتھ ما نگتے ہیں کہ وہ صرور دے گا
اور ہللا اشکی دعا فیول پہیں کرنا چشکا دل دعا کے وفت ہللا سے عاقل اور ئے پرواہ ہو۔۔۔
دادی کہتی تھی ہللا ا یتے ییدوں سے سیر سے مانوں جیتی مجیت کرنا ہے ،مگر اپہیں کیا
معلوم چس ند ئصیب ئے انک ماں کی مجیت محسوس کو پہیں کی وہ کیا خائے سیر مانوں کی
مجیت کا عالم کیشا ہوگا ۔۔۔
روم نصہ الجواب ہونی اشکے ناس کونی جواب پہیں تھا ۔۔۔
کچھ لوگ شہتے کے ا یتے عادی ہو خائے ہیں کہ وہ ا یتے لقظوں چتی کہ ا یتے جہرے سے
تھی ظاہر پہیں ہوئے د یتے۔۔ کہ اپہیں کیا ئکل نف ہے۔۔۔
دراصل وہ دونوں ہی انک جیسے تھے ۔۔۔وہ اس ف نض سے گزر خکی تھی اس ئکل نف کے
اچشاس سے تجونی واقف تھی ۔۔۔
اور اتھ کھڑی ہونی ۔۔کیڈ سے کمفرپر ئکا لتے وفت اشکی ئظر عیر ارادی طور پر اشکے فون پر
پڑی ۔۔۔
اشکے اچشاشات عج یب ہوئے لگے ۔۔۔ دل کسی اور ہی لے میں دھڑ کتے لگا ۔۔۔
اسے صرف اور صرف ہمدردی تھی تمان سے اور کچھ پہیں ،وہ جود کو ڈبیتی ۔۔ نکیہ پراپر
کرنی صوفے پر ل یٹ گتی ۔
وہ اس وفت مقامی قیرسیان میں موجود تھی ۔۔۔ ا یتے ناپ کی قیر پر ڈھیروں روئے کے
ئعد اسے ا یتے کیدھوں سے نوجھ شا سرکیا ہوا محسوس ہوا ۔۔
اس نوڑھے کی آوازیں نار نار اشکے کانوں میں گوتج میں رہی تھیں ۔۔۔اس ئے صجنح کہا تھا
۔۔۔
اسے جواب مل گیا تھا ۔۔وہ ندلہ پہیں لییا خاہتی تھی ان سے ،،اسکا مظلب یہ تھی
پہیں تھا کہ اس شب تھال دنا تھا وہ یس جود کو وفت د ییا خاہتی تھی ۔۔۔
اس ئے تھولوں کا نکے ناپ کے قدموں کے مقام پر رکھتے ہوئے ۔۔۔ افسردہ سی
مشکراہٹ کے شاتھ اتھ کھڑی ہونی
ییگ انک طرف رکھ کر اس ئے پرنانی کا مصالچہ ییار کیا اور کچھ ہی مییوں ئعد پرنانی کو دم پر
رکھ کر قریش ہوکر کیڑے ییدنل کیتے اور گرما گرم پرنانی کی نل یٹ لتے النوتج میں لے آنی
۔۔۔شاتھ ہی ہاتھ پڑھا کر نی وی آن کردنا ۔۔۔
اتھی اس ئے نوالہ میہ میں رکھا تھی پہیں تھا ۔۔ کہ نی وی پر خلتی ی یوز الین ئے اسے
اندر نک ہال دنا ۔۔ ۔
وہ صدمے کی ک نف یت میں نی وی اشکرین کو گھورئے لگی ۔۔ اسے ئے شاجیہ یشم کا چیال
آنا ۔۔
چیکے اسے شب کچھ ییا خل حکا تھا ۔۔ اس میں ایتی ہمت پہیں تھی اسکا شامیا کر شکے
۔۔
________________________________________
وہ ا یتے دھیان سیڑھیوں چڑھ رہی جب شا متے آنی سرائے سے نکرانی صد شکر کہ اشکی
پرنانی تچ گتی
مگر سرائے ہاتھ میں نکڑا کارنون جھوٹ کر زمین پر خاگرا اور اس میں موجود تمام پرانی
ئصاوپر زمین پر نکھرنی خلی گبیں ۔۔۔
وہ اشکے ناپرات سے ئے جیر ا یتے یبیں ئصوپریں اکٹھی کرنی اسیور کی خایب پڑھی ۔۔۔
یبیشہ کو ایتی آنکھوں پر ئقین آرہا تھا وہ یشم کا تھانی کیسے ہو شکیا تھا ۔۔۔۔
آپ ئے ان سے ملے ئغیر خا رہی ہیں ،مچھے لگیا ہے آپ کو تھہرنا خا ہیتے ۔۔۔ سر کتی نار
آپ کے نارے میں نوجھ خکے ہیں ،اور مچھے ہر نار مانوسی ہونی ہے ۔۔۔
کیا ہم ا یتے سقاک دل ہیں کہ جب ہماری کسی کو صرورت ہو نو ہم اپہیں ئظر انداز کرکے
ائکا دل دکھابیں ۔۔۔
وہ پہت جھونی لڑکی اسے پڑی پڑی نابیں شکھانی جیران کر گتی ۔۔
ک یونکہ جب مجیت میں دل نوییا ہے ،،نو دنوانگی چ یوں کی صورت اجییار کر خانی ہے ۔۔۔
سے شہی مع یوں میں اب اچشاس ہوئے لگا تھا کہ اشکی مجیت کو پڑھاوا دے کیتی پڑی
علطی کی ہے ۔۔۔اسے پہت پہلے شارا سچ اسے ییا د ییا خا ہیتے تھا۔۔۔نات پہاں نک
جن پہ
تی ہی یہ۔۔۔
آپ رک خابیں ان کے ناس شاند ائکا موڈ پہیر ہوخائے آپ کو دنکھ کر ۔۔۔ میں آپ کے
لتے کچھ کھائے کو تچھوانی ہو ۔۔۔ وہ ناکید کرنی اسکا کیدھا تھیٹھیا کر آگے پڑھ گتی ۔۔۔
ت چم س
یبیشہ ہ یوز ھتے سے قاصر ھی کہ
آنی اتم سوری مچھے مس ناییہ کے نارے میں ل یٹ جیر ملی ۔۔۔! اس ئے یہ خائے ک یوں
ضقانی دی ۔۔
کیا ؟؟؟ یشم یہ الکھ خا ہتے کے ناوجود تھی اسے ئظر انداز پہیں کر نانا ۔۔۔
ج و ت ھ ی ہے
اس ئے ناراض ئظر اس پر ڈال کر جیسے ہی جمچ میہ میں رکھا ۔۔۔ اسکا دماغ گھوما
وہ الل تھٹھوکا جہرہ لتے پرے پرے ناپر د ییا تمشکل نوال ۔۔۔۔
ق ق ق ق ق ق ق ہ
قققققف ،وہ ہا بیتے لگا ۔۔۔
چیکے یبیشہ ایتی ہیسی روی پہیں نانی اور کھلکھال کر ہیس پڑی ۔۔
وہ نلید آواز نوال نو یبیشہ فورا سے گالس میں نانی انڈنلتے لگی۔۔۔
ہم اپہیں صرف نوانلڈ اور الیت کھانا د یتے ہیں اور آپ۔۔۔۔
اور شاتھ اشکی لہرانی نونی سے اسے نکڑئے ہوئے ناہر ئکال کر دروازہ یید کردنا ۔۔۔ وہ
دنگ رہ گتی ۔۔
انکی ئے ئکلفی پر وریہ کون مالزم ایشا رویہ جھیل شکیا تھا ۔۔۔
وہ چڑ کر نوال ۔۔ اسے نلکل تھی یسید پہیں آنی تھی سرائے کی دخل اندازی ۔۔۔
،یہ لڑکی میری زندگی میں انک ڈرانوئے جواب کی طرح ہے جو ینچھا جھوڑنی ہی پہیں ہے
وہ عاچز آکر کشن یٹھیکیا ہوا دروازے کی خایب پڑھا ۔۔۔ یبیشہ اشکے انداز پر قہقہہ لگا کر
ہیس پڑی
وہ جب مظلویہ خگہ پہنجا نو خالی خگہ اسکا میہ چڑا رہی تھی ۔۔۔ مگر آنار ییارہے تھے کہ
پہاں کتی دنوں سے کونی ئقوس فید تھا اور کسی ئے پڑی خاالکی سے ی یوت میائے کی
کوشش تھی کی تھی ۔۔
مگر کون ؟؟؟ یہ خگہ اندرون شہر کی شب سے محقوظ خگہ تھی ۔۔۔ ناس کتی ییدرگاہیں تھی
تھی وہ لوگ حظرے کے وفت ناآشانی سمیدری راسیوں دے تھاگ تھی شکتے تھے ۔ .۔
،۔ صرور کسی اتمر جیسی کی صورت میں سمانل کو پہاں سے می نقل کیا گیا ہوگا
اور ا یسے میں ی یوت میانا عیر معمولی نات تھی ۔۔۔
وہ درازنوں زمین پر بیٹھ کر قدموں کے یشانات نوٹ کرئے لگا ۔۔۔جو کسی بیسرے سحص
کے ہوشکتے تھے ۔۔۔
ُ
کھ
وہ ئعافب کرنا کھڑکی نک آگیا جو کارخائے کی تچھلی خایب لتی ھی ۔۔۔ کھڑکی کی جوک ھٹ
ت
ئقییا اسے ییا لگ گیا ہوگا کہ ملک اس کے ینچھے آئے واال ہے یٹھی اس ئے شارے
ی یوت میائے کی کوشش کی ۔۔۔۔
ایشا پہیں تھا کہ وہ تحرام کی ئظروں میں جود کو پہیر نایت کرئے کے لتے تھاگ دوڑ کر
رہے تھے ۔۔۔
! ہاں ،تمہیں گاڑی کا تمیر سییڈ کیا تھا چیک کر کے ییانو یہ گاڑی اس وفت کہاں ہے
! او یتہہ
اب میری نات دھیان سے سیو ،،میں کچھ ہی دپر میں پہاں سے ئکلتے واال ہوں ،اور
ا یتے ینچھے یشان جھوڑنا خانوئگا ۔۔۔ا یتے تھروسے مید آدم یوں سے کہو ڈرنگن یٹمیل پرج
،کے ینجے ای نظار کریں
وہاں انک لڑکی آئے گی اسے ناحقاطت تحرام نک پہنجا د ییا !سمچھ گتے نا ؟؟؟؟
ک ن م ئ
اس ئے خکم صادر کرئے ہوئے سم ئکال کر تی کڑوں یں م کی اور فون ھڑکی سے
ک ٹ س ف
ناہر اجھال دنا ۔۔
ڈیش نورڈ پر پڑے کتی ہٹھیار اتھا کر کوٹ کے اندر نو کٹھی سوزوں میں گھشائے لگا ۔۔۔
وہ کتی لمجے ایتی ماں اور پہیوں کے نارے میں سوچیا رہا ۔۔۔۔
ھ ج
ملک ؟؟؟ مقانل ئے اسکا کیدھا چھوڑا ۔۔
ن
اس ئے لفٹ پر مظلویہ قلور کا بین دنانا اور گردن جھیک کر جود کو ہوئے والی مصبییوں
کے لتے ییار کرئے لگا ۔۔۔۔
انکشکیوز می سر ۔۔۔
چیکے اشکی نات نوری ہوئے سے پہلے ہی کسی ئے زور دار الت اشکی گردن پر ماری چشکے
ینجے میں وہ سحص دھڑام سے زمین پر خاگرا ۔۔۔
ملک ئے سحت ناگواری سے مڑ کر اس پر وار کرنا خاہا مگر خانون مجارت سے ینجے جھکی اور
راہدارنوں کی دنواروں پر چ نکلی کی طرح رییگتی ہونی
وہ تھ یویں احکا کر نوجھتی چیگم میہ میں رکھتے لگی ۔۔۔ ملک ہ یوز قہر تھری ئگاہوں سے اسے
گھور رہا تھا ۔۔۔
دنکھ نار ،میں تچھ سے واقعی پہیں الچھیا خاہتی ہم بیٹھ کر نات کر شکتے ہیں تچھے ۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 729
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
وہ صنط کھو کر دھڑا دھڑ گولیاں اس پر پرشائے لگا ۔۔۔
وہ کٹھی کرسی نو بییل کے ینجے جھک کر جود دھواں دھار پرستی گول یوں سے تجائے لگی ۔۔۔
ائے گدھے سن نو لے ۔۔۔۔ تچھے 'سٹم یو 'خا ہیتے اور مچھے ڈنواین مل کر کام کرئے ہیں
۔۔۔۔
تھیک ہے ؟؟؟؟ ڈنل؟؟؟ فشم سے نلکل تھی دھوکہ پہیں دونگی ۔۔ وہ اسے پرم پڑنا
دنکھ کر مجیاط انداز میں قدم اشکی خایب اتھائے لگی ۔۔
وہ کڑے ی یوری نوال اور تھر سے گول یوں کی پرشات سور کردی ۔۔۔ اس نار خانون کا صیر
جواب دے گیا ۔۔۔
اس ئے موقع خان کر تیر سے ییدوق دور سرکانی اور ہٹھ کڑی میں اسکا ہاتھ فید کرئے
کے ئعد دوسرا حصے کھڑکی کی خال یوں سے جوڑ دنا ۔۔۔
میں ۔۔۔تمہارے شاتھ کام کرئے کے لتے ییار ہوں ،میرے ہاتھ کھولو ۔۔۔ وہ غم و
غصے کے علم مزجمت کرنا ہوا نوال ۔۔۔
____________________________________
وہ پہت غصے میں آفس سے ئکال اور مبییگ روم میں اپہیں نال کر اجھی خاضی جھاڑ نال حکا
تھا ۔۔۔
وہ جییا چیدہ بیشانی سے پریشای یوں سے یبیتے کی کوشش کر رہا تھا ۔۔
وہ لوگ اییا ہی اسے تھڑکا رہے تھے کٹھی کچھ نو کٹھی کچھ نابیں جھیا کر۔۔۔۔ ئفرییا اشکے
سٹھی وقاداروں کو علم تھا کہ سمانل کی صورت میں دسم یوں ئے اشکی بیٹھ پر وار کیا تھا
۔۔۔ وہ شب اییا اییا کردار ادا کر رہے تھے ۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 732
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
خانون ،ملک ،اور اس میں ائکا شاتھ د یتے والے سٹھی شاتھی ۔۔۔ وہ اتھی مبییگ روم
میں ہی موجود تھا جب شکیورنی اتجارج ئے اتچیییرز کی خایب سے
ان شب کے زندہ شالمت ہوئے کی جوسحیری اسے سیانی ۔۔۔مگر اشکی خان نو سمانل
میں ہی انکی ہونی تھی ۔۔
کو تچھلے کچھ گھی یوں میں ڈنواین کے شاتھ دنکھا گیا ہے ،اگر c:47ہمارے گییگ کے
دنکھا خائے نو وہ لوگ کسی مبییگ کے تحت ملے تھے چس کے بینجے میں ڈنواین اسے
ت
قریتی ییدرگاہ پر سمیدر کے را ستے کہیں ھجوائے واال ہے ! ہتے ہوئے اس ئے مج ف
ل ی ک
مقامات پر لی گبیں ئصاوپر اشکے شا متے رکھیں ۔۔۔
وہ پر سوچ انداز میں ئصوپروں پر انک ئظر ڈالیا ہوا نوال ۔۔ شاند وہ لوگ مل کر کچھ کرئے
والے ہیں ۔۔
وہ دماغ میں آنی سوجیں زنان پر الئے گھیرا رہا تھا ۔۔
اشکی روح فیا ہوئے لگی ۔۔ ئے جیتی سے کرسی سے اتھا اور پہلتے لگا ۔۔وہ کسی سوچ کے
تحت وایس مڑا
بیٹھو ۔۔۔اور میری نات دھیان سے سیو ۔۔۔ اور شکیورنی اتجارج م یودنایہ سر جھکانا ،
اشکے مقانل بیٹھ گیا
____________________________________
وہ سنف سے مجاطب ہونی قرپزر میں جھا نکتے لگی ۔۔ شلظایہ کے لتے ،اپہیں دل کی
یٹماری ہے اس لتے ا نکے لتے ہلکا تھلکا کھانا ییانا خا رہا
ایتہانی ئے مروت ایشان ہے مچھے ایتی دادی سے پہیں مالنا ؟؟؟ اسے صدمے اور
نوہین کا اچشاس ہوا ۔۔۔
وہ ا یتے سر پر ہاتھ مارنی تیزی سے کمرے کی خایب پڑھی ۔۔۔ اور آ بیتے کے شا متے
آکھڑی ہونی ۔۔
آ آ آ آ آ آ۔۔نوجھہہہ ۔۔۔ اخانک اشکی ئکار پر انا کا سر زور سے آ بیتے سے نکرانا صد شکر کہ
آ بییہ نو یتے سے تچ گیا ۔۔
! یہ میرا گھر ہے میں جب خاہوں آ خا شکیا ہوں 'ناک 'کرئے کی زجمت ک یوں کروں آچر
جیر ۔۔۔ میری فٹملی تجلے قلور پر مفٹم ہے اگر تم خاہو نو۔۔۔ ہاں ک یوں پہیں نلکے میں
وہیں خارہی تھی
ا یسے ہی تھیک لگ رہی ہوں نا؟؟؟ ۔۔ لیکن میں سوچ رہی تھی ک یوں یہ ویشیرن ۔۔۔
جب تحرام ئفی میں سر جھیکیا جواب د یتے ئغیر آنکھوں گاگلز سجانا وہاں سے واک آنوٹ
کر گیا
____________________________________
جھ ن
فون کی گھیتی پر اس ئے بیید سے نو ل آ یں ال یں اور اتھ ٹھا ۔۔۔
یب ب مل ھ ج ھ ک
وہ رات کب اور کیسے سونا اسے کچھ جیر پہیں ہونی ؟؟؟ ذرا سی گردن موڑ کر دنکھا نو
روم نصہ صوفے پر مجو جواب تھی ۔۔۔ .اس ئے ہاتھ پڑھا کر چیگھاڑئے ہوئے فون کو
خاموش کروانا اور روم نصہ کی خایب م یوچہ ہوا ۔۔
چس طرح اس ئے رات اسے سیٹھاال اسکا طرف قانل دند تھا۔۔ اسے نو لگا تھا کہ وہ اسے
،دھ نکار دے گی
وہ روم نصہ پر تھروسہ کرنا خاہیا تھا زندگی میں پہلی نار ،اس ر ستے کو انک موقع د ییا خاہیا تھا
۔۔۔
جو اشکے روئے کے ئعد آشان ہونا دکھانی دے رہا تھا ۔۔
اس ئے ئے جودی کے عالم ہاتھ پڑھا کر اشکے جہرے کو جھونا خاہا ۔۔۔
وہ ناگواری سے فون اتھا کر گاڑی کی خاییاں اخکیا ہوا ناہر ئکل گیا ۔۔۔
وہ ان لمجوں کے زپر اپر کچھ زنادہ ہی خذنانی ہو گتی تھی ۔۔۔ تمان اشکی پرمی کے النق
پہیں تھا ۔۔۔اس ئے انک تھیڈی آہ تھری اور کھڑکی سے ناہر جھا نکتے لگی ۔۔۔
اییا اجھا موقع گ یوا دنا اب نک نو وہ تحرام سے مل تھی خکی ہونی ۔۔۔
اس ئے سر جھیک کر نال ناندھے اور میہ پر نانی کے جھبیتے مارئے کے ئعد کچن میں
ناشیہ ییائے لگی ۔۔ ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 741
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
جب داخلی دروازے سے کونی اندر داخل ہوا ۔۔۔
وہ چشدلی سے کہتی ڈابییگ بییل پر ناشیہ سجائے لگی ۔۔ کچھ کھانوگے؟؟؟ اشکے سوال پر
مارشل ک نف یوز شا اسے دنکھتے لگا ۔۔ عرصے ئعد کسی 'مالک 'ئے روئے ئے اسے محسوس
کروانا تھا کہ وہ 'نوکر 'کے عالوہ تھی کچھ ہو شکیا ہے ۔۔۔ اس ئے کیدھوں کو زرا سی
چبیش دی ۔۔۔
اوہ ،ہاں میں نو تھول ہی گتی تم لوگ نو سراب بیتے والی عوام ہو ۔۔ اس ئے میٹھا شا
گ یب ن یھ ک
م
تیز کیا اور کرسی نچ کر قا ل ٹھ تی ۔۔۔
نو ۔۔۔۔؟؟ کیا نات کرنی تھی ؟؟؟ وہ نوالے میہ میں رکھتی جوس کا گھویٹ لیتے لگی ۔۔
اگر تمان کو جیر ہوخانی نو اشکی موت کا شامان پہی ییار کرد ییا ۔۔
اس ایشان کے اندر ایشای یت نام کی کونی جیز ہے نا پہیں ،قانوں کس لتے ہے
میں خاہیا ہوں کہ آپ اپہیں روکیں ،اس سے ہمارا ہی ئقصان ہوگا آج ہم ا نکے لوگوں
کو ماریں گے کل وہ ہمارے دس لوگ ماردیں گے ،نات اور پڑھ خائے گی اوپر سے
الیکشن سر پر ہیں پہت جوپرپزی ہوگی ۔۔۔۔
ناس شہی علط جو تھی کریں ۔۔ وہ یس میشیر کی کرسی پر بیٹھیا خا ہتے ہیں ۔۔۔۔
کس قدر ئے رجم ناپ تھا ۔۔! تھال کونی ایتی شگی اوالد کے شاتھ ایشا کسے کر شکیا تھا ۔۔۔
دنکھو مارشل۔۔۔ تمہاری شاری نابیں تھیک ہیں مگر ان شب میں پہیں پڑنا خاہتی ۔۔۔۔
تم نلیز مچھے گھر جھوڑ دو قلجال !وہ اییا ییگ لیتے کمرے کی خایب پڑھی ۔
____________________________________
اس ئے سر اتھا کر آسمانوں سے نابیں کرنی شاندار غمارت کو دنکھا اور تیزی سے سیڑھیاں
چڑھیا اندر کی خایب پڑھ گیا اسکا رخ مبییگ روم کی خایب تھا ۔۔۔
لمتے اور کشادہ بییل کے اطراف ان گیت ئعداد میں ادھیڑ غمر ،نوجوان ملک کے خائے
مائے صاجب چبی یت لوگ موجود تھے چ نکا سرپراہ صرف وہ تھا ۔۔
ک یونکہ کچھ لوگوں کو اس کی اشد صرورت ہے ،اس ئے کڑے ناپرانوں سے کہتے کیاب بییل
پر تھییکی جو تھشلتے ہوئے جون موریشن سے اگلی یسست پر پراجمان مظہر کاطمی کے قریب
تھہر گتی ۔۔۔
وہ تھہر تھہر کر کہیا بییل پر ینجے جما کر ان کی خایب م یوچہ ہوا ۔۔ ۔۔
ملگجے اندھیرے کے ئغث ا نکے جہرے واضع پہیں تھے ۔۔۔ مگر وہ سٹھی دم شادھے ا یتے
لیڈر کو سن رہے تھے ۔۔۔
چس کے لقظوں سے واضع تھا آج تھر کونی ناغی اشکے ہاتھوں سے صا ئع ہوئےواال ہے
۔۔۔
???? How the F*** did this happen
جون موریشن کو اب علم ہوخال تھا کہ اشکے گردن پر شکنجا کشا خا رہا ہے ۔۔۔ وہ خال اتھا
؟ c :47
وہ مڑا اور پروچیکیر اشکرین پر ڈنواین اور جون موریشن کی مالقات اور مجیلف مقامات پر لی
گتی ئصاوپر شالییڈ کرئے لگیں ۔۔۔۔
""""""* You Thug ... Son of a
جون موریشن طیش میں اتھا اور اشکی خایب پڑھا ۔۔۔
وہ گولی کب کہاں سے آنی یہ نو خدا ہی خاییا تھا ۔۔۔۔ مگر عدار کو اشکی سزا مل خکی تھی۔۔
اشکی رعیدار آواز پر شب کو جیسے شایپ سونگھ گیا ۔۔۔اور مظہر کاطمی کی شایسیں گلے میں
ا نکتے لگیں
کیڈنڈیٹ کی موت کے ئعد اشکے حصے کی خکومت اس سے اگلے سحص کو سویپ دی خانی(
تھی )۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 750
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
پرخاشت ۔۔۔
یسو سے جون آلود جہرہ اور ہاتھ نوتچھیا ناہر ئکل گیا ۔۔۔
کچھ پہیں کیا۔۔ مگر اسکا بییا کراتم ڈنارتمیٹ کا ہیڈ ہے
یہ سچ تھا اپہیں ایشا لگیا کہ وہ ا یتے راز جھیا رہے ہیں مگر وہ ائکا 'ناس 'تھا اسے شب
معلوم تھا۔۔ وہ اس کیس کو ا یتے طر ئفے سے ہییڈل کرنا خاہیا تھا ۔۔۔
____________________________________
تھال اس ئے کیسے سوچ لیا تھا کہ تمان کو جیر پہیں ہوگی ؟؟
روم نصہ ئے دہل کر ئے یسی کی ئصوپر یتے مارشل کو دنکھا ۔۔۔ چشکا سر مزند جھک گیا تھا
۔۔۔۔
اسے اسکا مارشل کی نانوں میں آئے خانا خاصا یسید یہ آنا ۔۔ یہ تم کیسے نات کررہے ہو مچھ
!
وہ ئے ئقین سی ہوئے لگی ۔۔ وہ جو شاند نوقع کر رہی تھی کہ تمان اشکی نات مائے لگا وہ
تھاپ ین کر ہوا میں تجلیل ہوگیا ۔۔۔
و یسے ہی جیسے تم لوگوں کی نانوں میں آکر مچھ پریٹ کر رہی ہو ،تمہیں صرف لوگوں کی
پرواہ ہے کہ میں اپہیں ئقصان پہنجا دوئگا ،جو نا قانل نالفی ئقصان میرا ہوا اشکی پرواہ پہیں
تمہیں ؟
اور میرا ہی دماغ چراب ہوگیا تھا جو تم سے ہمدردی چیانی میں ئے !وہ اشکی آنکھوں میں
جھانکتی ہونی تھ نکاری ۔۔۔ نو ۔۔۔ تم کہیا خاہ رہی ہو کہ تم ئے مچھ پر پرس کھانا ؟؟؟؟
ل ہ ھ ک ش ن
ا کی آ یں سرخ ائگاروں کی مایید د کتے گی ۔۔
اسکا وجود کسی کے لتے اییا ئے معتی تھا کہ اس پر پرس کھا رہی تھی ؟؟؟؟
وہ گاڑی کی خایب پڑھا ہی تھا کہ اشکی آواز کانوں سے نکرانی ۔۔۔وہ رکا مگر مڑا پہیں تھا
۔۔۔
ی یُ
قرمان تمہیں کٹھ لی کی طرح اس عمال کر رہا ہے ،اسے تمہارے ا جھے پرے سے کونی
ن
عرض پہیں ۔۔۔ جب اسکا مقصد چٹم ہوخائے گا نو وہ تمہیں کسی ئے کار جیز طرح اتھا کر
! ناہر تھییک دے گا ،ناد رکھیا میری نات
ن
اشکی نات پر تمان کی آ یں ڈنڈنانی ۔۔۔
ھ ک
.اور دور خانی روم نصہ ئے نا آشانی ستے تھے اشکے جملے ۔۔۔
اسکا صنط اب جواب د یتے لگا تھا مگر اس سحص کی الزام پرسیاں چٹم ہوئے کو پہیں
.آرہی تھی ۔
تحرام کا تمیر جیسے بیسے اس ئے اسیڈی سے خاصل کرلیا تھا وہ اسکا تمیر پریس کرنا خاہ رہی
تھی مگر ہو پہیں نا رہا تھا تھر کچھ گھی یوں کی مجیت کے ئعد کے ہو ہی گیا۔۔ وہ کسی ہونل
کی لوکیشن ییا رہا تھا ۔۔۔
یٹھی سیاہ قام سحص ئے اسے انک جٹ تھمانی اور خانا ییا ۔۔ اس ئے الٹ نلٹ کر
دنکھا نو
مادام ۔۔۔ وتیر ئے اسے میوچہ کرئے ہوئے جٹ اشکے ہاتھ سے لی اور نانی کے گالس
میں تھییک کر یہ وہ خا وہ خا۔۔
اس ئے رنلوار ئکال کر کوٹ کے اندرونی حصے میں ڈالی اور کھیڈرات کی خایب پڑھی ۔۔
شام ڈھلتے کو تھی ۔۔
وہ او تجے ینجے یٹھروں پر چڑھتی اکیاہٹ تھرے لہجے میں خالنی ۔۔
،کمال کے آدمی تھے عٹمان نوسف خان صاجب تھی ،کیا پری یت کی ہے ایتی یبییوں
تمہارے لتے پہیر ہے تم ائکا نام تھی ایتی زنان پر مت النو ،اسکا جون کھو لتے لگا ۔۔۔
و یسے تمہاری وہ پہن تم سے کافی ڈقریٹ ہے کیا نام تھا اسکا ۔۔۔۔؟؟؟
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 761
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
وہ مصیوغی انداز میں کہیا بیشانی پر انگوتھا ت ھیرنا ہوا نوال ۔۔۔
اشکے جہرے کا اڑا رنگ دنکھ کر تحرام کے لب مشکرائے خلے گتے ۔۔۔
اب وہ ایتی تھی کم غقل یہ تھی کہ اسکا اشارہ یہ سمچھ نانی ۔۔
یھ ت
تم مچھے نلیک کر رہے ہو ؟؟؟ اس ئے غصے سے مٹھیاں نچیں ۔۔
کیا خا ہیتے تمہیں ؟؟؟ وہ نا محسوس طر ئفے سے ہاتھ سرکانی رنوالور ئکا لتے لگی ۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 762
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
تحرام ئے مشکرا کر سر جھ نکا ۔۔۔
آں آ ں آں ۔۔۔ سوچیا تھی مت ۔۔ وہ لوگ تمہیں ہی دنکھ رہے ہیں !اور ئقین مانو
شب میرے انک اشارے کے عالم ہیں !وہ کمال کی ئے ییازی سے کوٹ درشت کرنا
نوچہ دور پرے وپران کھیڈرات کی خایب دالئے لگا جہاں وہ اسیاتیر کلر کے یشائے پر تھی
۔۔۔
ہاں !اس ئے پرا شا میہ ییائے ہوئے سر زوروں سے دابیں نابیں جھ نکا ۔۔
تم مزاق کر رہے ہو کیا میرے شاتھ ؟؟؟ اسے ظانو آنا ۔۔۔ مزاق نو تمہارے شاتھ ہوا
ہے مس وکیل ۔۔۔
مچھے تمہارے سو کالڈ ائصاف میں کونی دلحستی پہیں ہے ،مدعے کی نات پر آنو ؟؟ تم کیا
خ ا ہ ت ے ہو ؟
میرا نام آئے گا ،اور ائقورچ یوبییلی مچھے تمہیں تھی مارنا پڑے گا !وہ پرے شا میہ ییائے
ہوئے نوال ۔۔
اور روم نصہ سو چتے لگی کہ آچر وہ قرمان کو ک یوں مارنا خاہیا ہے ؟؟
وہ اور تھی پہت کچھ کہیا خاہتی تھی مگر اشکے اغصاب اسکا شاتھ پہیں دے رہے تھے
۔۔۔ وہ رکا ۔۔
اشکی آنکھوں میں جھلکتی مشکراہٹ اسے کچھ اور ہی کہہ رہی تھی ۔۔
وہ تھوڑی نانونی ہے ،تھوڑی ییوفوف ہے ،اور پہت زنادہ کم غقل ہے مگر ۔۔۔ .مچھے وہ
! ی س ی د ہے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 766
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
گ ھ ک ن
وہ قدرے چیا کر نوال نو روم نصہ اسکا جہرہ د تی رہ تی ۔۔ وہ چس اطمییان سے کہہ رہا تھا کیا
اتمان تھی اسے یسید کرنی تھی ؟؟؟
کیا مجیت ہے انک نل کی دوری تھی پرادشت پہیں ہونی۔۔۔۔اشکی آواز پر روم نصہ ئے
گردن موڑ کردنکھا نو انک گاڑی دھول اڑانی ہونی اسی خایب آرہہی تھی ۔۔۔
تم ئے مچھے پریپ کی ا؟؟؟؟ تم ئے تمان کو پہاں نالنا ؟ روم نصہ ئے ئقیتی سے تحرام کا
میہ نکتے لگی ۔۔
.وہ میرا دسمن پہیں ہے ،میری دسمتی صرف قرمان سے ہے ،اگر وہ ینچ میں آئے گا نو ۔۔
۔۔
اسی اییا میں وہ ایتہانی طیش کے عالم میں گاڑی کا دروازہ یید کرئے کی زجمت کیتے ئغیر
دونوں ہاتھوں میں رنوالور سے لیس جوتجوار ئظروں سے گھورنا ہوا اشکی خایب پڑھا ۔۔۔
وہ خکم صادر کرنا ہوا نوال ۔۔ اور رنوالور نائے اسے پزدنک پرین آ کھڑا ہوا ۔۔۔
تیرا مشال ہے کیا آچر چبیس آدمی ؟؟؟ وہ قہر پرشانی ئظروں سے اشکی آنکھوں میں دنکھیا
ہوا نوال ۔۔
پرشٹ می صرف زنانی نات چ یت ہورہی تھی تھانی صاجیہ سے ۔۔۔ میں تمہاری یسید نا
یسید کے نارے میں ییارہا تھا یس
وہ معصوم یت سے گردن کو چبیش د ییا ہوا نوال ۔دراصل اسکا ییا ہوا تحرام کو مزے د یتے
لگا ۔۔۔
وہ صنط کی ایتہانوں پر تھا ۔۔۔۔ اسکا یس پہیں خال رہا تھا وہ ییدوق کی شاری گولیاں اشکے
سیتے میں انار د ییا
! زرا آس ناس ئظر گھمانو ،اگر مچھ اسے مارنا ہونا نو کب کا مار حکا ہونا
تمان ئے رخ موڑ کھیڈرات کی خایب دنکھا اور سجتی سے جیڑے تھینجے ۔۔
یہ مجیت کی پڑپ ہی ایسی ہے ،پہاں وہ ئظروں سے اوجھل سے ہونی ،وہاں تمہاری خان
فیا ہوئے لگی ۔۔
اگر اس کے شاتھ جوش رہیا ہے نو اسے قرمان سے دور رکھ ۔۔ آج پہیں نو کل وہ اسے مار
،دے گا
رہی نات میری ۔۔ میں اسکا دسمن پہیں ہوں ،وہ ا یتے ناپ کے نارے میں خاییا خاہتی
ہے اور خان تھی لے گتی ۔۔
اور آنکھوں پر چشمے سجانا ایتی گاڑنوں سے شاتھ وہاں عایب ہونا دکھانی دنا ۔۔
روم نصہ اسکا اپرا ہوا جہرہ دنکھ کر نوجھتے لگی ۔۔۔
تم کون ہوئے ہو مچھ سے یہ سوال کرئے والے ؟ وہ ت ھیری ۔۔ میں نوجھ رہا ہوں تم
ک یوں اس سے ملتے آنی ؟؟؟
نل میں وہ چنجتے خالئے انک دوسرے پر اور اگلے ہی نل نارمل ہوخائے ۔۔ دراصل وہ
چم س
دونوں ہی انک دوسرے کو ھتے کی کوشش کررہے تھے ۔۔
چم س
تمان اشکے دل میں ا یتے لتے انک خاص مقام خاہیا تھا مگر وہ ھتے سے قاصر تھا ا کے
ش
لتے ایشا کیا کرے
وہ تھی خاہتی تھی کہ اشکے ناپ کے قا نل کو سزا ملے ۔۔۔ مگر وہ تمان کو دکھی پہیں کرنا
خاہتی تھی نا تھر ۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 774
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
وہ یہ پہیں خاہتی تھی کہ اس دسمتی کے شلشلے کو آگے پڑھانا خائے چشکا اتجام صرف
موت تھی ۔۔۔نا پرنادی ۔۔۔گاڑی انک جھیکے سے رکی نو اسکا سر زور سے ڈیش نورڈ سے
نکرانا ۔۔۔
اسی لتے کہتے ہیں سیٹ ییلٹ پہییا پہت صروری ہے
اوپر سے رات گہری تھی اور تخ یسیہ تھیڈی ہوابیں خل رہی تھی کون خائے کب پرقانی
جھکڑ خلتے لگتے ۔
کچھ لمجے گزرئے کے ئعد وہ کالک زدہ ہاتھ نوتچھتے ہوئے مانوسی سے اشکے شا متے آ کھڑا ہوا
۔۔۔
مچھے تھی خانا ہے ،مگر تمہاری طرح رونی صورت ییا کر سڑک پر 'لفٹ لفٹ 'پہیں خال
.شکیا !وہ چڑ کر نوال ۔
اس سے پہلے وہ کچھ نولتی اسے دھید میں گاڑی کی الیبیں جمکتی دکھانی دیں۔۔ وہ تیزی
سے آگے پڑھی اور اس سے پہلے وہ لقظ زنان پر النی گاڑی زن سے اشکے قریب سے ئکلی
وہ اجھل کر دور ہونی ۔۔
ہ ُ
اس وفت سڑکوں پر صرف اسی طرح سرانی نائے خائے یں ،تمان ئے اسے ڈرانا خاہا ۔
! یہ خائے ا یسے کو یسے گیاہ سرزد ہو گتے تھے جو تم جیسے سرانی سے ناال پڑا
تم اس پر ایتی کارنگری جھاڑنا یید کرو اور کسی مکییک کو فون کرو !اسے اب سردی لگ
رہی تھی ۔۔
! میں اس ماڈل کی صرف دو گاڑناں ارنوں روئے کی مال یت میں ینچ حکا ہوں
.وہ جییوں ہاتھ گھشائے ییک لگا کر اشکے پراپر آ کھڑا ہوا ۔ ۔۔ ۔
تھر میں ئے ایتی اس سوق کو قروغ د یتے کی خاطر سو روم ییائے کا سوخا ،میں ئے
ک ن
آرکییکحرز سے نات کی ،لو یشن د ھی ،غمارت کا فشہ ییانا ۔۔۔ اور ھر کام سروع کیا
ت ئ ک
وہ نول رہا تھا اور روم نصہ دم شادھے اسے ستے گتی ۔۔
creative
وہی جو تچھلے ہفتے ہوا ،،تم ئے تھی ایتی آنکھوں سے دنکھا !دسم یوں کے دھماکے ئے
! شب پرناد کردنا
وہ ا یتے جوانوں کی میزل نائے کے کییا میزل کے قریب تھا ۔۔! وہ 'ظالم 'ا یسے ہی پہیں
ییا تھا ۔۔ اسے ایشا بیتے پر لوگوں ئے مجیور کیا تھا ۔۔۔
،تھر کیا ۔۔ ! تھال آدمی تھا ئے خارہ ،انک تجی کا ناپ تھا اور دوسرا ییدا ہوئے واال تھا
وہ افسردگی سے تھیڈی آہ تھرنا معتی جیزی سے نوال ۔۔ تمہارے ناس دل نام کی کونی جیز
! ہے تھی نا پہیں
وہ اشکے جہرے کے خدوخال مجو یت سے نکیا معتی جیزی سے نوال ۔۔
اسی اییا میں کسی گاڑی کی الیبیں جمکی اور تیزی سے آگے پڑھی ۔۔
ادھیڑ غمر سحص ئے انک ئظر اشکے کسرنی چشم اور قدوقامت پر ڈالی ،دوسری ئگاہ ایتہانی
ئے خارگی سے روم نصہ پر ڈال کر گاڑی آگے پڑھا لے گیا ۔۔
وہ کھا خائے والی ئگاہوں سے گھورنی ہونی اشکے پراپر آکھڑی ہونی ۔۔
وہ ئے شاجیہ ہیشا اور مڑ کر جییوں سے ہاتھ ئکالیا کٹھی اشکی بیشانی نو گردن پر جمائے
لگا ۔ ۔ .۔
.وہ نوکھالنی ۔
ھ ُ
ی
اس ئے اسے دور د ک لیا خاہا۔ ۔ ۔
وہ تھڑکی ۔ ۔
! خد ہونی ہے تمان
ق
وہ اشکی جوش می کو ناب یہ الئے ہوئے چڑ کر نولی ۔ ۔
ہ
اسء اجھا لگ رہا تھا سیشان سڑک پر اشکے سیگ وفت گزارنا ،تھلے ہی ان کی نابیں
نابیں کم اور تحث 'زنادہ معلوم ہونی تھیں ۔ ۔ مگر تمان کا دل رات ہوپہی گزر خائے اور'
وہ اسے کٹھی ہیسیا ،مشکرانا نو کٹھی جود پر غصے کرئے دنکھیا رہے ۔ ۔ ۔
روم نصہ ؟ ؟
رات کے جھائے شکوت میں اشکی گھمییر آواز روم نصہ کے کانوں سے نکرائ ۔ ۔
ممہ
م ؟؟؟
زندگی میں پہلی نار وہ کسی کے شاتھ کی تھیک مانگ رہا تھا ۔ ۔
وہ شہی کہہ رہی تھی کیا ندل خانا ،یہ وہ جود کو ندل شکیا تھا یہ خاالت کو ۔ ۔
یہ سوچ کر کہ وہ نو ہے ہی ایشا ؟؟؟ نا اسے موقع دے ؟؟؟ اگر میں تمہیں انک موقع
دوں ،نو کیا تم ندل لوگے جود کو ؟؟؟
وہ اس دور ہونا نل کے کیارے پر جھک کر خاند کی روستی میں جھلمالئے نای یوں کو دنکھتے
لگا۔ ۔
! میں اسے دھوکہ پہیں کہونگی ،اصل نات نو یہ ہے کہ تم جود کو ندلیا ہی پہیں خا ہتے
شہی کہا ،جب میں ہوں ہی ایشا نو اییا ظاہر جھیا کر اجھانی کا مجوطہ پہن کر یسید کروانا مچھے
،قطعی یسید پہیں ئے شک یہ میری ئظر میں ییووفوفی ہے
! صدی عورت
تمان ئے طونل شایس اندر دھکیلی اور گھڑی پر ئظر ڈالی جو رات کے دو تجا رہی تھی ۔ ۔
وہ صنط کھو کر زور زور سے مکے اشکے شائے پر پرشائے لگی ۔۔ ۔
مچھے پہیں ییا ،مچھے اتھی اور اشکی وفت گھر پہنجانو ،وہ فورا دور ہونی انل لہجے میں خالنی ۔۔
_________________________________
ع
،الشالم لیکم
اشکی جہچہانی آواز پر وہ شب جو جوشگی یوں میں مصروف تھے اشکی خایب م یوچہ ہوئے ۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 792
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
تم کون ہو؟؟
.ا یتے شالوں ئعد وہ اس سحص کے خاندان کے کسی اقراد سے مل رہی تھی ۔۔ ۔
پہیں خایتی تھی وہ پہاں ک یوں ؟ اور کب سے تھی ؟ لیکن اگر تحرام کے نوسط سے وہ
پہاں تھی نو اس ئے صرور کچھ پہیر سوخا ۔۔
تم پہاں ؟ مظلب ؟ کیسے ؟ نازلے جود روک پہیں نانی ۔۔ وہ ۔۔ میں .۔
اسکا رنگ تھ نکا پڑا زندگی میں پہلی نار وہ عدم اعٹمادی کا سکار ہونی ۔۔ اسے سمچھ پہیں آرہا
تھا کیا ییائے ؟
کیا یہ ییائے ؟
اسے عج یب شا لگا اسکا رویہ ۔۔ وہ کتی دپر نورسن میں ان لوگوں شاتھ گبیں لڑانی کے
ئعد وایس آگتی ۔۔
_________________________________
ملک اور خانون پری طرح سے ڈنواین کے چ نگل میں تھیس خکے تھے ۔۔ اوپر سے جون
موریشن کی موت کی پر وہ غصے سے ناگل سے ہوگیا تھا ۔۔ ۔
ا یسے میں خانون ئے ہمت چیا کر کسی طر ئفے سے سمانل کو ڈھونڈا اور اسے ملک کے
جوالے کردنا ۔۔
ت ُ
جونکہ وہ زجمی تھا اسی لتے وہ اس پر اچشان کر رہی ھی کہ اسے لے اور وہاں سے ال
خ
خائے ۔۔
ملک کی انا کو گوارا پہیں تھا کہ وہ کسی لڑکی موت کے میہ میں دھکیل دے اسی تحث کے
دوران اشکے شاتھی آ گتے ۔۔۔ اور ہاتھا نانی کی صورت میں بینجا ملک کو گولی گتی چیکے خانون
کو وہیں دھر لیا گیا ۔۔۔
اسے ملک پر غصہ نو پہت تھا مگر اشکی قانل رجم خالت اور سمانل کو شالمت دنکھ کر وہ
نی گیا ۔۔۔
ن س ُ
وہ ملک کو سما ل م یت اسی رہایش پر لے آنا
جہاں ڈاکیر پہلے سے موجود تھا ۔۔ سمانل صدمے اور جوف کے زپر اپر ئے ہوش تھی
چیکے اصل پریشانی اسے ملک کی خایب سے تھی ۔۔ وہ پہلے ہی زجمی تھا اوپر سے گولی
اشکی خان پر پہت تھاری تھی ۔۔
وہ سجتی سے ڈاکیر اور اطراف کے لوگوں کو ہدایت د ییا وہاں سے ئکل آنا ۔ ۔
کم از کم سمانل کو اس خالت میں چزپرے پہیں لے خانا خاہیا تھا ۔۔ جوامجواہ شلظایہ کا
دل ہولیا رہیا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 797
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
وہ اپہیں جھوٹ نول حکا تھا کہ سمانل انلی میں اشکی زپر نگرانی پر مفٹم تھی ۔۔
یہ خائے اس ئے خاری کے شاتھ غصے میں کیشا کیشا شلوک کیا خارہا ہوگا ؟
خاص طور یب جب اسے جون موریشن کے تحرام کے ہاتھوں فیل کیتے خائے کی جیر ملی
ہوگتی۔۔۔
دوسری خایب اسے وہ ڈنواین کو ا یتے ہاتھوں سے ک نفر کردار نک پہنجانا خاہیا تھا ۔۔ اس
ئے کیتے معصوموں کی خان لی تھی ۔۔
_________________________________
الییہ اس ئے اسیوریس سے کچھ عرصہ کا پرنک لے لیا تھا چس سے اشکے مداح کافی
ناراض ئظر آرہے تھے ۔۔
مگر وہ ناییہ کے پزیس کو قروغ د ییا خاہیا اسے نوپہی مالزموں کے شہارے پہیں جھوڑ شکیا
تھا ۔۔
پزیس وہ شب پر ئظر رکھتے کے خکروں میں ہلکان ہوئے خارہا تھا۔۔ مگر اس سے اجھا اپر
مبییل ہیلٹھ پر پڑا تھا اس ئے جود کو مصروف کرلیا ۔۔
وریہ نو اسے لگا تھا وہ ناییہ کے ئغیر انک قدم تھی پہیں خل نائے گا ۔۔ کچھ واقعات
ا یسے روتما ہوئے تھے اشکی زندگی میں چس ئے اسے نوری طرح سے ندل ڈاال تھا وہ کٹھی
تھی پہال جیشا پہیں ہوشکیا ۔۔
_________________________________
وہ تھکا ماندہ گھر پہنجا نو فیامت جیز م نظر اسکا ای نظار کر رہی تھی ..تجلے نورسن کی جیزیں
پہس پہس ہو خکی تھی۔۔ شکیورنی اتجارج گارڈز کی السیں اتھوا رہا تھا ۔۔۔ مالزم ڈرے
شہمے پہاں وہاں آخا رہے تھے ۔۔۔
.شب تھیک ہیں ،ہم پر اخانک جملہ ہوگیا تھا چس کی زد میں ئے خارے گارڈز آ گتے ۔۔
تحرام ئے مڑ کر ایتہانی افسوس سے چزپرے کے نوئے ہوئے سیسوں اور قرش پر
تھہرے جون کو دنکھا ۔۔۔
مظہر کاطمی قرمان کی خایب سے ہوئے والے جملے میں خان کی نازی ہار گیا ،چس کے
! بینجے میں دونوں کے پہت سے لوگ تھی مارے گتے
سوری ناس ،آپ ئے ا یسے کونی آرڈرز پہیں د بیتے ،،شکیورنی اتجارچ گ ھیرا کر ضقانی د یتے
لگا ۔۔
اسے کیا معلوم تھا مظہر کاطمی تھی ملوث ہوگا قرمان کے شاتھ
وہ تجکمایہ انداز میں کہیا ا یتے کمرے کی خایب پڑھ گیا ۔۔ اس کے ہزاروں دسمن تھے مگر
کسی میں ایتی ہمت پہیں تھی کہ اشکے گھر نک آ پہنجے ۔۔۔
ُ
پہیوں ئے کوشش کی مگر اس ئے ان شب کے ارادے خاک یں الد تے ۔۔
ی م م
مگر قرمان ئے اشکی پرمی کا قاندہ اتھا کر ہر خد تجاوز کردی تھی ۔۔ اب وفت تھا شالوں
کی دسمتی کو میائے کا ۔۔ وہ قرمان کو تھی اسی طرح کی ناگہانی موت د ییا خاہیا تھا جیسے
اس ئے اشکے ناپ کو دی ۔۔۔ کچھ سو چتے وہ فون پر تمیر ڈانل کرئے لگا ۔۔
،میں انک لڑکی ئصوپر تھنج رہا ہوں ،اسے اتھاو اور میرے شاییڈ آفس لے آنو
اس ئے خکم صادر کرئے ہوئے فون ییڈ پر اجھال دنا ۔۔
نال شیہ اسکا کام ُاس سے پہیر اور کون کر شکیا تھا ۔۔
مظلب وہ محقوظ تھی ۔۔ اشکے تھانی ئے اسے تجا لیا تھا ۔۔ اس ئے شکر کا کلمہ پڑھا ۔۔
وہ کچھ دن اشکے لتے کسی ڈروائے جواب کی طرح تھی ۔۔
اس اب سمچھ آرہا تھا دییا کیتی ظالم تھی !ک یوں ہر نار تحرام اسے شاتھ رکھتے سے ائکار
! کرد ییا تھا
اگر آپ یہ آئے نو میرا کیا ہونا تھانی ؟ اشکی آواز کیکیانی ۔۔ ایتہانی ی یوفوقایہ سوال ہے !وہ
پرہم ہوا
لوگ نا نو 'ا جھے 'ہوئے ہیں نا 'پرے 'تم دل پر مت لو ۔۔ تھو لتے کی کوشش کرو
کیا میری خگہ اگر کونی دوسری لڑکی ہونی نو آپ اسے تھی ا یسے ہی تجائے تھانی ؟؟؟
تم اشکی قکر مت کرو ،میں اشکی سروای یول اسکلز خاییا ہوں ،وہ 'ا یتے ' لتے اکیلی کافی
! ہے
ہم ئے ڈاکیر تچھوانی تھی مگر وہ زنادہ دپر وہاں پہیں ری شکتی !اس لتے وہ اب تمہارے
! زمہ ہے
قریش ہوئے کے ئعد اس ئے نالوں کو کیدھوں پر کھال جھوڑ دنا ۔۔ کچھ ہی دنوں میں اشکی
آنکھوں کے گرد سیاہ خلفے تماناں ہورئے لگے تھے ۔ ۔۔
اس ئے یہ فید کیسے کانی تھی یہ وہی خایتی تھی ۔۔ بیتی ؟؟؟ دروازے پر دسیک ہوئے
پر وہ گ ھیرا کر نلتی ۔۔ ہ۔۔ہا ۔۔۔ہاں ؟؟ ا یتے خذنات پر قانو نائے ہوئے کہا ۔۔
وہ کہتی نالوں میں پرش کرئے کے ئعد ناہر آگتی ۔۔
مگرکسی کے کرا ہتے کی آواز پر جونک کر کمرے میں جھا نکتے لگی ۔۔
ملک ایتی نوری زندگی میں اییا ک نف یوز کسی کے شا متے پہیں ہوا جییا اس لڑکی شا متے ہورہا
تھا ۔۔
نو میں ئے تھی کونی جھک پہیں ماری ہے میڈئکل میں ا یتے شال ،میں تھی ڈاکیر ہی
،ہوں
dumb
یہ زجم نو پرانا لگیا ہے ،تم ئے اس پر دھیان پہیں لگیا ہے !وہ مصروف انداز میں نولی
۔۔
اب وہ اسے کیا ییانا اگر زجم کی پرواہ کی ہونی نو وہ آج پہاں یہ ہونی ۔۔
شاند وہ یہ سمچھ رہی تھی کہ اس ئے تحرام کی ئظروں میں اوتجا بیتے کے لتے سمانل کی
خان تجانی چیکہ خانون کو پہیں جونکہ اسکا اس سے کونی سروکار پہیں تھا ۔۔۔
وہ اشکے کیدھے پر زور ڈال کر دونارہ یٹھانی تجکمایہ انداز میں کہتی ناہر ئکل گتی ۔۔۔
_______________________________________
ڈنواین کو اب سمچھ آرہا تھا کہ اسکا اشکےلوگوں سے رائطہ ک یوں پہیں ہو نا رہا ۔۔
**** Bloody
ماسیر ہمیشہ کہتے تھے ایشان ایتی علطیوں سے ہی سیکھیا ہے ،،دنکھتے ہیں اس علطی سے
،کیا سیق ملیا ہے
وہ چیلنجیگ انداز میں کہتی داناں تیر ینچھے کی خایب سرکا کر مجیاط ئگاہیں دوڑانی ا یتے ارد گرد
تھیلتے لوگوں کو دنکھتے لگی ۔۔ .وہ ا یتے دقاع میں تھرنی سے ہاتھ تیر خالنی ان کے شاتھ
مگن ئظر آرہی تھی
اس وچسی کا غصہ تھا کہ کم ہوئے میں پہیں آرہا تھا ۔۔
ک ش ن
اس ئے تھر وار کرنا خاہا مگر وہ سرعت سے نلٹ کر سیدھی ہونی .۔ ۔ ا کی آ یں یید
ھ
ہوئے کو تھیں ۔۔
وہ ئے ہوش ہوئے کے قریب تھی یٹھی اگلے وار پر اییا دقاع یہ کر نانی اور بینجا اشکے میہ
سے جون کی ندناں پہتے لگیں ۔۔۔ ئکل نف کے اچشاس
ڈنواین ئے کڑے ناپرانوں سے راڈ دور تھییکی اور ا یتے لوگوں کو کچھ کہتے لگا ۔۔۔ اشکی
سماعبیں کام پہیں کر رہیں تھی مگر وہ محسوس کر شکتی تھی کہ کونی اشکے ہاتھ تیر ناندھ رہا
تھا۔۔ وہ لوگ اسے مردہ خان کر ا یتے ا یتے کاموں میں مصروف ہو گتے ۔۔ چیکے اشکی
ائگلیوں کی چبیش اور شایس کی لو سے اڑنی دھول سے صاف واضع تھا کہ وہ زندہ ہے ۔۔۔
لے !طیش میں آکر گردن جھیکیا اتھ کھڑا ہوا ۔۔
اور نوری فوت سے نانی کی نونل اسے مارنا خاہی جو اس ئے لیک کر کنچ کر لی ۔۔۔
وہ اسے بیتے کے تجائے سر پر التی ناکہ جواس پرقرا رکھ شکے ۔۔۔۔
خانون کو یہ نات سحت ناگوار گزری اس ئے آسبین میں ہاتھ ڈال کر کہتی سے ییدھا خافو
،ئکاال اور نوری فوت سے اشکے کیدھے پر دے مارا
اس ئے پرنگر پر ائگلی دنانی اور فورا سے پہلے کھڑکی سے ینجے کود گتی ۔۔ .وہ پہت زور سے
کسی گاڑی کی ج ھت پر آگری ۔۔۔ اس ئے زور دار مکہ سیسے پر رسید کیا اور گاڑی کے اندر
س ب
خا یٹھی ۔۔۔ خانی گھمانی اور زن سے گاڑی آگے پڑھا لے گی ۔۔۔ جو متی سے گاڑی
ش ف
میں فون تھی موجود تھا اسے فون مالنا اور اسییکر پر ڈال کر ڈیش نورڈ پر اجھاال ۔۔۔
اشکے میہ سے ایتی ئعرئف سن کر تحرام کا قہقہہ نلید ہوا ۔۔ ڈنواین کہاں ہے ؟؟؟
اس کے پرنک پر تیر دنائے سے گاڑی جھیکے سے رکی ۔۔ خانون کا یس پہیں خل رہا تھا کہ
فون سے ئکل کر اسے البیں گھو یسے رسید کرئے لگتی ۔۔۔
اس کے ییدوق وایس تھییکی اور گاڑی گھمائے ہوئے فون کان سے لگانا
پہی کہ پہلے ڈنواین اور تھر بیسے ۔۔۔ اب نوڑ تھوڑ یید کرو وریہ نولیس کو جیر کردوئگا
چم س
ھی؟؟؟
فون یید ہوحکا تھا ۔۔۔اور وہ زور زور سے اییا ماتھا اسییرنگ پر تھوڑئے لگی۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 821
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
______________________________________
وہ خکم صادر کرئے ہوئے مضظرب انداز میں پہلتے لگا ۔۔
وہ کف موڑنا سیڑھیاں اپر کر صوفے پر آرام دہ انداز میں تھیل کر بیٹھ گیا ۔۔
ناشیہ ملے گا نا پہیں ؟؟؟ وہ رخ موڑ ئفرییا چنجیا ہوا مالزموں کو مجاطب کرکے نوال ۔۔
! نو ؟؟ وہ میری ییوی ہے اور اسکا ہوکر ر ہتے میں مچھے کونی اعیراض پہیں
وہ اکڑ کر نوال ۔۔ اسے قرمان کا تیز انک آنکھ یہ تھانا ۔۔۔
یہ اسکا قرتماتیردار بییا نو پہیں تھا ۔۔۔؟؟ اسے خلد ہی اس لڑکی کا کچھ کرنا ہوگس وریہ تمان
ہاتھوں سے ئکل خانا !اس ئے دایت بیس کر سوخا اور فون پر تمیر ڈانل کرنا ناہر ئکل گیا
۔۔
کل رات وہ روم نصہ کو گھر جھوڑئے کے ئعد جیرنوں کی اظالع پر مظہر کاطمی نامی سحص
نک پہنجا مگر چس سچ کی اسے نالش تھی وہ نو اسے یہ مل نانا کچھ ایشا ییا خال چس ئے
اشکی بییادوں نک کو ہال کے رکھ دنا تھا ۔۔۔
وہ اسے کسی صورت کھونا پہیں خاہیا تھا خاہے جییا پڑا ئقصان ک یوں یہ ہوخانا ۔۔ مگر
کیسے؟؟؟
ناییہ کے قا نلوں میں جن دو لوگوں کے نام شامل تھے وہ دونوں ہی مارے خا خکے تھے
۔۔۔
مگر اتھی تھی کچھ مسیگ تھا ۔۔ وہ کہیں نو جوک رہا تھا ؟؟؟ مگر کہاں ؟
______________________________________
ب
فون کی ییل پر اشکی آنکھ کھلی ۔۔ وہ ہڑپڑا کر اتھ یٹھی گھڑی پر ڈالی نو جیران رہ گتی ۔۔
ناشیہ کرئے وفت ا ستے مالزموں کی زنان سے قرمان کا زکر سیا ۔۔ شاند وہ لوٹ آنا تھا جہاں
تھی وہ ا یتے دنوں سے عایب شازسیں کرئے میں مصروف تھا ۔۔۔
مگر وہ یہ پہیں خاییا تھا کہ لوگوں پر اسکا اصلی جہرہ آسکار ہوحکا تھا ۔۔۔ اس کہانی کے
اجییام کا وفت آحکا تھا ۔۔۔وہ چٹمی انداز میں کرسی دھکیال کر اتھی اور اسیڈی کی خایب
پڑھی۔۔
،جود عرضی ،اللچ ،دھوکے اور حعل شازی سے نلیدناں پہیں ملبیں قرمان عاطر
خاالت اور وفت ہمیشہ کسی انک ایشان کے ہاتھ میں پہیں ر ہتے ۔۔ جن کے شاتھ آج
آپ ایتی خاالکیوں سے دعانازی کر رہے ہیں ،اپہیں دی گتی ئکل نف آپ کو زندگی میں
! کسی پڑے مقام سے گرا شکتی ہے ،کاش آپ یہ سمچھ نائے
وہ سیتے پر ہاتھ جمائے آرام دہ انداز میں نولتی اسیڈی میں داخل ہونی ۔۔
! شہارا نو وہ لیتے ہیں جو جود کسی قانل پہیں ہوئے جن کی ایتی کونی پہجان پہیں ہونی
تم ئے نو اییا بییا نک قرنان کردنا ،وہ تھی معصوم ہوگا تچین میں ،اشکے تھی جواب ہوں
،گی ،اشکی تھی جواہسیں ہوں گی ،وہ تھی پڑا ہوکر اجھا ایشان بییا خاہیا ہوگا
مگر قرمان کا یس پہیں خل رہا تھا کہ کسی طرح اس لڑکی کا میہ ہمیشہ ہمیشہ کے لتے یید
کرد ییا ۔۔۔
تم ئے اسکا شب کچھ جھین لیا ،اسکا تچین ،اشکی ماں ،اسکا تھانی ،۔۔۔۔ اسکا دوشت
۔۔۔
پہیں خانونگی میں !وہ اس سے تھی نلید آواز میں چنجی ۔۔
قرمان ئے طیش میں آکر ڈرار میں ہاتھ مارا اور ییدوق ئکال کر اس پر نانی ۔۔
اسی اییا میں ان کے ی نگلے کے مقانل یتی غمارت کی کھڑکی سے کونی وجود ایتی ییدوق کے
حصے جوڑ کر ان پر یشایہ نا کتے لگا ۔۔۔
اور اگلے ہی نل گولی غمارت کے سیسے نوڑ کر سیدھا قرمان کے ہاتھ کو زجمی کر گتی ۔۔۔
آہہہہہہ !وہ درد سے خال اتھا ۔۔۔ ییدوق اشکے ہاتھ سے تھشل کر روم نصہ کے قدموں
میں خاگری ۔۔۔ وہ جواس ناجیہ سی کٹھی قرمان نو کٹھی اس وجود کو دنکھتے لگی ۔۔۔
______________________________________
جیرانی کی نات نو یہ تھی کہ کونی اسے وڈنو کال کر رہا تھا ۔۔ ۔ اس ئے جیسے ہی ابییڈ کی
۔۔
جو میاطر اسے دکھانی د یتے اسے ایتی آنکھوں پر ئقین یہ آنا ۔۔۔ قرمان روم نصہ پر ییدوق
ہوئے تھا ۔۔۔
اپہونی کے اچشاس سے اسے چشم سے خان ئکلتی ہونی محسوس ہونی ۔۔ وہ شب جھوڑ جھاڑ
کر گاڑی کی طرف تھاگا ۔۔۔اسے کچھ ناد پہیں تھا سوائے روم نصہ کے ۔۔۔
وہ فورا سے پہلے گھر پہنجا اور سیڑھیاں تھالنگیا اسیڈی میں آگیا ۔۔۔ م نظر نلکل ویشا ہی تھا
جو اس ئے دنکھا تھا ۔۔ الییہ قرمان جون میں لت یت ہاتھ لتے زمین پر بیٹھا تھا چیکے
روم نصہ دم شادھے وہیں کھڑی تھی ۔۔۔
اسکا دل کیا اسے سیتے سے لگا لے اور یب نک خدا یہ کرے جب نک اشکے خدا ہوئے کا
جوف دل سے ئکل پہیں خانا۔۔۔ روم نصہ کی ئظر عیر ارادی طور پر اس پر پڑی نو وہ نک
نک اسے ہی دنکھ رہا تھا ۔۔۔
م۔۔۔ ممیں ئے کچھ پہیں کیا !اس ئے گ ھیرا کر ضقانی دی ۔۔ وہ کچھ یہ نوال ۔۔ یس
.اشکی آنکھوں میں سرخی در آنی ۔۔ میرا ئقین کرو میں ئے کچھ ۔۔۔
وہ یہ خائے ک یوں خاہتی تھی کہ تمان اسکا ئقین کرے ۔۔
وہ صنط سے مٹھیاں تھینجیا ہوا ڈاکیر اور مالزموں کو خکم د یتے لگا ۔۔ قرمان کے جہرے پر
جو کچھ دپر پہلے مشکراہٹ اتھری تھی وہ نلوں عایب ہوگتی ۔۔۔
شب لوگ ناہر ئکل گتے اور مالزموں سے دروازہ یید کردنا چیکے روم نصہ ہ یوز دنوار تھامے
وہیں کھڑی تھی ۔۔۔
اور قرمان کو لگا کہ اشکی خالیں ئے کار خائے والی ہیں ۔۔
وہ مچھے ،تمہیں ہم دونوں کو مار دے گی دنکھیا تم !قرمان ئے انک آچری کوشش کرنی
خاہی ۔۔
اگر ایشا تھا نو ،میں جوسی جوسی ایتی خان دے د ییا !اشکی آواز لرزی ۔۔
! ییک وفت روم نصہ کی آنکھوں سے آیسو رواں ہوئے لگے ۔۔۔تم ناگل ہو گتے تمان
پہیں قرمان ۔۔۔ میں ایتی آنکھوں سے دنکھ اور سن کر آرہا ہوں جو تم ئے مظہر کاطمی
...کے شاتھ مل کر کیا
میری ییوی سے دور رہو قرمان ،اگر اسے کھروچ تھی آنی نو تم دنکھیا میں ۔۔
اشکی نات میہ میں ہی رہ گتی جب گالس وال کے نار سیاہ قام پر اشکی ئظر پڑی ۔۔
قدرت ئے تھر سے انک ناپ کو بیتے کی ئظروں کے شا متے زمین نوس کردنا ۔۔۔ .اگلی
گولی کا رخ تمان کی خایب تھا وہ مزاجمت نک یہ کر نانا۔۔۔
روم نصہ گول یوں کی آواز سن کر تھتی تھتی ئظروں سفید قرش پر پہتی جون کی ندنوں کو دنکھتے
لگی ۔۔ ۔۔
مقانل کھڑے اسیاتیر کلر ئے دو ائگلیاں ما تھے پر لے خاکر الوداغی شالم جھاڑ اور ییدوق
کے اغصاء نکس میں یید کرنا آگے پڑھ گیا ۔۔۔ وہ دمنجود رہ گتی
ممیٹ
! مممممان
|اشکے ل یوں سے دلحراش چنخ ئکلی ۔۔ وہ تیزی سے اشکی اور لیکی ۔۔۔۔
چیکے تمان یسویش ناک خالت میں ہاسییل میں پڑا تھا ۔۔
نارنی کے کارنان سم یت وکیلوں کی تھرمار ہاسییل کی راہداری میں ئظر آرہی تھی۔۔
کونی روم نصہ کو ئفرت تھری ئظروں سے نو کونی ئے خارگی سے دنکھ رہا تھا ۔۔۔
نولیس کی تھاری ئفری ہاسییل کے ناہر طعییات تھی وہ لوگ نار نار آپریشن ت ھییر کے خکر
لگا رہے تھے ۔۔۔ میڈنا کا سوروعل تھی سیانی دے رہا تھا ۔۔
ت ٹ یی ب
ا یسے میں وہ ئے ناپر جہرہ لتے نالوں میں ائگلیاں تھیشائے نچ پر ھی ھی ۔۔ سر قدرے
جھکا ہوا تھا ۔۔۔۔
ش ن
کچھ قاصلے پر یشم تھی دنوار سے ییک لگائے کھڑا تھا ۔۔۔ ا کی آ یں ھی م ھی ۔۔ وہ
ت ت ت ھ ک
ا یتے تھانی کی زندگی کے لتے دل ہی دل میں گڑگڑا کر دعابیں مانگ رہا تھا ۔۔۔۔
اسے کچھ پہیں ہونا خا ہیتے تھا ۔وہ ئے قصور تھا ۔۔۔۔
ا نکے ینچ جو تھی نات چ یت ہونی اس میں تمان کا کونی زکر پہیں ہوا تھا ۔۔۔
یہ سراسر علط کیا تھا اس ئے۔۔۔اگر وہ یہ ناپر د ییا خاہیا تھا تمان پر کہ اشکی ییوی ئے
،تحرام کے شاتھ مل کر اشکو دھوکہ دنا نو وہ ہرگز یہ ہوئے پہیں دے شکتی
وہ چٹمی انداز میں اتھی اور راہداری میں آگے پڑ ھتے لگی تھی کہ کسی ئے اشکے را ستے میں
نانگ اڑانی ۔۔
پہت سوق ہے میرے معا ملے میں نانگ اڑائے کا ؟؟؟ اسے زرا سیٹھالو وریہ کاٹ کے
! تھییک دونگی
وہ ئے ناکی سے آنکھوں میں جھانکتی ہونی نولتی خائے کے لتے نلتی تھی کہ اس سحص
ئے غصے سے اشکے کیدھے پر دھرا ۔۔۔
اس ئے دایت بیستے ہوئے اسکا ہاتھ دنوچ کر کمر سے لگانا اور زور سے اسکا سر دنوار میں
مارئے کے ئعد زمین پر دھکا دنا ۔۔۔
! iron lady
heavyweight
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 839
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
،چٹمبین رہ حکا ہے ،اوقات میں رہ ایتی وریہ ایشا تھرنا ییائے گا ناد ر کھے گی
وہ رنگیر تھا قرمان کا خاص آدمی ہمیشہ کی طرح ندلجاظ اور ند زنان ۔۔
اجھاااااا۔۔۔!!! ،تمہیں ییا ہے میں کیتی نار چٹمبین رہ حکا ہوں !یشم کو یہ ندتمیزی انک
آنکھ یہ تھانی ۔۔
یہ لوگ ا یسے ہی ہیں ،نلکل خانوروں کی مایید اپہیں ا جھے پرے کی تمیز پہیں ہے !آپ
ائکا پرا مت ما بیتے
ایتی خد مت تھول رنگیر ،وریہ تمان تیرے الئعداد نکڑے کرکے ک یوں کے آگے ڈال دے
،گا
جب اسے ییا خلے گا کہ نو ئے اشکی ی یوی کے شاتھ زنان دراذی کی
وہ شہی کہہ رہا تھا قرمان مر حکا تھا اب وہ شب صرف تمان کے عالم تھے ۔۔۔
ت ٹ یی ب
یشم ئے میالسی ئگاہوں سے گارڈن میں ئگاہ دوڑانی نو وہ درجت سے ی ک لگا ھی ھی ۔۔
اس کو ئے اجییار یبیشہ کی ناد آگتی ۔۔ وہ تھی اکیر نال جھجک ینجے بیٹھ خانا کرنی تھی ۔۔۔
! تم خا یتے ہو اسے
چیکے انک وفت تھا جب میری تھی جھونی جھونی جواہسیں تھی عام لڑک یوں کی طرح ،میں
تھی خاہتی تھی کہ دوسری لڑکی کی طرح میرے تھی لمتے لمتے ناجن ہوں ،میں ہر روز کلر
،قل ییل بیبیس لگانوں
نلکل جیسے قیری ییلز میں شہزادنوں کی طرح ہونی ہیں !وہ چسرت سے درجت کے یتے
سے ییک لگا کر آسمان کو نکتے لگیں ۔۔ ۔
گ کھ م ن فح ن
اخانک ماں ناپ کا ای نقال ہوگیا ،اور ایسی ایسی لخ یوں کا شامیا ہوا کہ یں نو ال تی
ف
قیری ییلز سے ئقین ہی اتھ گیا ۔۔ دھیرے دھیرے مچھے سمچھ آئے لگا کہ قیری ییلز،
میرے لتے پہیں ہیں ،وہ صرف ٠ان ٠شہزادنوں کے لتے تھی !چیکے ماں ناپ ا نکے
! ناس تھے اور میں 'وہ 'شہزادی پہیں تھی
،اور دنکھو ،میری قرناییوں کا یہ صال مال مچھے کہ جب مچھے ان کی شب زنادہ صرورت تھی
اسے اتھی تھی یبیشہ کے زہر نلے القاظ ناد تھے ۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 843
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
! مچھے ۔۔۔ پہت افسوس ہوا
وہ پہیں خاییا تھا ا نکے ینچ کیا معاملہ تھا ۔۔ مگر اسے دکھ ہوا تھا ۔۔
! تمہیں ہونا تھی خا ہیتے یشم ،تم تھی نو پہی کر رہے ہو ا یتے تھانی کے شاتھ
ٹ یب
وہ نونوں کا رخ اشکی خایب موڑنی سیدھی ہو ھی ۔۔ ہماری نات ا گ ہے ۔۔ اس ئے
ل
ئگاہیں چرابیں ۔۔
نلکل
ییا ہے کٹھی کٹھی لگیا ہے میں اور تمان ہم دونوں انک جیسے ہیں ،اک غمر گزار دی مجیت
کی نالش میں ،رسیوں کی خاطر ا یتے لتے کٹھی جیتے ہی ۔۔۔ یس انک جوف تھا ۔۔۔ ییا
ہے وہ جوف کیا ہے ؟
ہم جوقزدہ تھے کہ کہیں ہمارے ا یتے ہم سے دور یہ ہوخابیں اسی لتے انکی خاطر شب
کرئے خلے گتے ۔۔
شب کچھ اور ندلے میں کیا مال ،آج وہ ہمارے شاتھ پہیں ،صرورت کے وفت ہمارے
ناس پہیں
ہق
وچہ ؟؟؟ علط می ۔۔ انا ۔۔ جود عرضی ۔۔
میں تمان سے کٹھی کٹھی حقا پہیں تھا ،یہ میں ئے اس سےمیہ موڑا
اس نارے میں !قرمان کو ہمیشہ پرفیکٹ جیزیں یسید تھی ،اور اشکی زندہ میال ناییہ تھی
،۔۔۔اس ئے شادی کی ،ہم ییدا ہوئے اور ہم خدا ہو گتے ،مج نصر یہ کہ وہ پہت اللجی تھا
اور یہ کہ اسے دو وارث خا ہیتے تھے چس کے ینچھے وہ ایتی کالی کرنونوں کے شہارے ج ھپ
شکے اور وہ اسے تمان کی صورت میں مل گیا ،اور
اشکے لہجے میں یہ ئفرت تھی یہ ناسف ۔۔ وہ اب مرے ہونی سحص کے نارے میں کیا
کہتی ۔۔
مارشل ئے جیرت سے یہ غمل دنکھا ۔۔۔ اور دل ہی دل میں مشکرانا وایس خال گیا ۔۔۔
ہوں ؟؟؟
میں ۔۔ پہیں خاییا کہ آپ تمان کی زندگی میں کیسے آنی ،آپ لوگوں کے ینچ رشیہ کیشا ہے
؟
مگر میں خاہیا ہوں کہ آپ میرے تھانی کو انک موقع صرور دیں ،ئقین مابیں اس میں
،اجھانی اتھی تھی ہے
اگر آپ اس پر تھروسہ کریں نو وہ نارمل زندگی کی طرح لوٹ شکیا ،اب اشکی قرمان سے
!!! تھی خان جھوٹ گتی ہے
تھییک نو ۔۔۔
_________________________________
جیری پریشان کن لہجے میں ا یتے شاتھی سے کہیا ہوا ۔۔ مارشل کو فون مالئے لگا ۔۔
آپ ئے کہا تھا مادام پر ئظر رکھتے کے لتے ،مگر وہ گھر خائے کے تجائے تحرام سے ملتے
! آ بیں ہیں
! تم یس ئظر رکھو ان پر ،ناد رہے اس نات کی تھیک پہیں ہونی خا ہیتے ان کو
کہتے ہوئے اس ئے کال کاٹ دی ۔۔ .مضظرب انداز میں خکر کا یتے لگا ۔۔۔
وہ کہتی ہونی رسیسیسٹ کی نابیں ستی ان ستی کرنی دروازہ دھکیل کر اندر آگتی ۔۔۔
! اکیر لوگوں کا پہی چیال ہے چیکے جود عرض ہونا پرا پہیں ہے
وہ جییوں میں ہاتھ ڈالے گالس وال کے نار دنکھیا آرام دہ لہجے میں نوال ۔۔
اور آپ علط کہہ رہی ہیں محیرمہ 'تمہیں 'پہیں 'ہمیں 'قرمان سے ندلہ خا ہیتے تھا
وہ یپ کر نولی
ہوپہہ ،تمہیں سرم آنی خا ہیتے آج جو تم ئے اشکے شاتھ کیا اشکے ناوجود تم دوستی کا دعوا کر
! رہے ہو
اگر ۔۔۔ تم ئے اس پر زرا شا تھی یہ ناپر دنا کہ میں ئے تمہارے شاتھ مل کر اسے
دھوکہ دنا ہے
کیا مجیت ہے ؟پہیں ؟؟؟ کٹھی وہ تمہیں تجائے کے لتے میرے ناس آنا ہے کٹھی تم
ُ
اسے ،مچھے ک یوں زپردستی اس ٙلو اسیوری کا ولن ییائے پر لے ہو تم لوگ؟؟؟؟
ن
روم نصہ ئے مڑ کر قہر تھری ئگاہ اس پر ڈالی اور دروازہ دھکیال کر ناہر ئکل گتی ۔۔۔
اشکے گاڑی آگے پڑھائے ہی ۔۔۔ جیرنوں ئے مارشل کو اظالع دی کہ وہ تحرام سے
ل چن ی
مالقات کے ئعد گھر خارہی ہے ۔۔۔ اور اشکے ھے ہو تے ۔۔
___________________________________
وہ ک نفے میں مصروف ئظر آرہی تھی جب کچھ سیاہ نوش پرق رفیاری سے اندر داخل ہوئے
ئ ق چم س
اور اسے کچھ سو چتے ھتے کا مو ع د یتے غیر دنوچ کر سر پر کیڑا ڈاال
کچھ مشافت کے ئعد وہ اسے لتے کسی اندھیری عار سے گزر کر اندرونی سیڑھیاں اپرے
اور تھر انک شاندر مجل ائکا می نظر تھا وہ اسے کرسی پر یٹھا کر کیڑا ہیائے انک طرف خا
کھڑے ہوئے ۔۔
وہ چنجی ۔۔ ۔
! آرام سے ۔۔۔ تم سٹھی پہبیں ایتی لڑاکا اور اکھڑ مزاج ک یوں ہو
آپ کی ئعرئف ؟
! یہ شب جھوڑو
اس ئے لب کشانی کی ۔۔ اندر سے گ ھیرا رہی تھی وہ اسے ایتی پہن کی گمشدگی کا مورد الزام
یہ تھہرا دے ۔۔
جہاں کونی جوئصورت لڑکی کچن میں مصروف ئظر آرہی تھی ۔۔۔
ک یونکہ تم ئے اشکی قیر جو کہ ظاہر سی نات ہے اشکی پہیں تھی ،اس پر ستہری القاطوں
میں پڑا پڑا شا 'اتمان عٹمان 'لکھ دنا اور خلتی یتی ،اسے یہ کچھ خاص یسید پہیں آنا !وہ
آرام دہ لہجے میں کرسی کی یست سے ییک لگا کر نوال ۔۔کیا ؟؟؟ وہ ئے ئقیتی سے نولی ۔۔
پہیں میں 'قیر 'کی نات پہیں کر رہا ،اسے یہ 'نات 'کچھ خاص یسید پہیں اسی لتے وہ تم
! سے ناراض ہے
وہ خایتی تھی اتمان صدی طی نغت کی مالک تھی اسے کچھ تھی پہیں سمچھانا ئے کار تھا ۔۔
چم س
جب نک کہ وہ جود یہ ھیا خاہے ۔۔۔ اسکا شدت سے دل خاہا کہ وہ ا ک نار نو اس سے
ن
ملے ۔۔۔
تم مچھ سے کیا خا ہتے ہو ؟؟؟ اس ئے جود کو کہیا سیا ۔۔ وہی جو تم خاہتی ہو ۔ ۔۔
وہ ئصوپر پر سرسری سی ئگاہ ڈالتی ہونی نوجھتے لگی ۔۔۔ وہ ا یسے کے جب تم انلی آنی
تھی قرمان کو یٹھی ییا خل گیا تھا ،نا تھر نوں کہو کہ اسی ئے تمہیں اسکالر شپ کے ذر ئعے
،پہاں نالنا ،تم پر ئظر رکھی ،اور تھر انک دن تمہیں اعوا کروالیا
اور ہمیشہ کی طرح وہ جود ینچھے ہوگیا اور تمان کو آگے کردنا ،تمہاری ند فشمتی یہ کہ تم ئے
ایتی ییوفوفی میں اشکے تھانی کو تھیشا دنا ۔۔ اور اسے ئے غصے میں آکر تمہاری پہن کو مار دنا
اور پہت سے ا یسے واقعات روتما ہوئے جو پہیں ہوئے خا ہیتے تھے !اس شب کی محیری
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 863
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
مظہر کاطمی ئے کی۔۔۔ وہ طونل عرصے تمہارے ینچھے تھا ،وہ تھی اییا ہی ملوث ہے جییا
! کہ قرمان
یھ ک م
اس ئے نات کمل کرئے کے ئعد طونل شایس نجی ۔۔یبیشہ کی سماع یوں پر ا کے
ش
القاظ ہ یوز ہٹھوڑے کی مایید پرس رہے تھے ۔۔۔ یہ شب انک خال تھا ۔۔۔
کلب کے ناہر گمشدگی !شارے م نظر اشکے دماغ میں قلم کی طرح خلتے لگے ۔۔
دسمتی ۔۔ اس ئے یہ شب تمہارے ناپ سے دسمتی میں کیا ،پہت شال پہلے تمہارا ناپ
،انوسییگیشن ییورو میں کام کرنا تھا ،اشکے ناس قرمان کے خالف پہت شارے ی یوت تھے
اس کے ئعد اس ئے تمہیں ڈھونڈا ۔۔ ا یتے خال میں تھیشانا اور ۔۔۔ تمہاری فشمت
اجھی تھی کہ تم تچ گبیں ۔۔
! تمہیں ایتی پڑی پہن کا اچشان ماییا خا ہیتے چس ئے تمہاری خاطر ایتی قرنانی دی
چم س کھ کھ ک ش ن
م مظ ب گ ھ
تحرام کے نات ا کی آ یں لی کی لی کی رہ یں ۔۔۔ ک کیا لب ؟؟؟ یں ھی
پہیں ؟
! اگر تمان یہ خاہے نو قرمان کچھ تھی پہیں ئگاڑ شکیا تمہارا
اور اس ئے ئے جیری میں روم نصہ کو کیتی سیابیں تھی ۔۔ اب میری نات دھیان سے
! سیو
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 865
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
وہ آگے کو ہوا ۔۔
ب
یبیشہ تھی اشکے انداز پر سوجوں کر جھیکتی سیدھی ہو یٹھی ۔۔۔
،تمان تمہاری پہن کی مجیت میں مییال ہوحکا ہے ،اور قرمان کو یہ نات یسید پہیں آرہی
وہ خلد نا ندپر تم شب کو مار دے گا ،چشکی سروعات مظہر کاطمی سے ہو خکی ہے وہ پہیں
خاہیا تمان پر اسکا سچ آسکا ہو اس لتے وہ اسے پہلے ہی مروا حکا ہے ،اب تم ایتی پہن کو
تجانا خاہتی ہو نو تمہیں یہ کرنا پڑے گا !ک یونکہ وہ صرف تمہارے ہی پہیں وہ کتی معصوموں
! کا قا نل ہے
اور تھر جو اس ئے سیا اس ایتی سماعیوں پر ئقین یہ آنا ۔۔۔ کیا وہ ایشا کر شکتی تھی
ل م ش ب ح ُ
س
؟؟؟؟ اسے اس نوڑھے ص کی نا یں ا کے دماغ یں گوتجتے گی ۔۔
ت ۔۔م جود ک یوں پہیں کرئے یہ ،تمہاری شالوں پرانی دسمتی ہے اس سے ،اور تھر اس
ئے تمہارے ناپ کو تھی نو مارا ہے
ئقین مانو اس دن کا میں ئے شالوں سے ای نظار کیا ہے ،مگر میں اس وفت یہ قدم پہیں
اتھا شکیا ۔۔۔ میرے پہت شارے مشانل ہیں جن میں سر قہرشت وہ عیر ملکی لوگ
ہیں جن میں اگر انک تھی مرگیا نو وہ 'فیل 'کے طور پر میرے گلے پڑ خائے گا۔۔۔ میں نو
ای نظار کرشکیا ہوں شالوں اور۔۔۔ مگر وہ تمہاری پہن کو ماردے گا !اب ف نصلہ تمہارے
ہاتھ میں ہے
'تمہارے شاتھ کچھ پہیں ہوگا ' ،میں ہوئے پہیں دو ئگا
___________________________________
ایتی ئکل نقوں میں صرف یتہانی اشکی شاتھی تھی ۔۔
مگر !یب نک جب نک اس لڑکی ئے اشکے دل کی دہلیز پر قدم پہیں ر کھے تھے ۔۔ اسے
وہ دکھ شکھ ،جوسی غمی ہر لمچہ ا یتے شاتھ خا ہیتے تھی ۔۔۔ اسے یہ ناکر اشکے دل میں شدند
درد اتھتے لگا۔۔۔ نا تھر ؟
ہو شکیا ہے وہ موقع ناکر اسے جھوڑ کر خلی گتی ہو۔۔۔!!! و یسے تھی وہ اشکے شاتھ جوش
! پہیں تھی
اور تھر اشکے ئفرت تھرے القاظ اشکے کانوں میں گوتجتے لگے۔۔
س ۔۔۔۔سیو ۔۔۔۔
القاظ تھے نا زندگی کی نوند ۔۔۔ اسے ایتی روح نک سرشاری محسوس ہونی ۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 870
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
وہ ئے شاجیہ اسیرتحر پر گر شا گیا ۔۔۔ اور ہموار شایسیں لیتے لگا
وہ اسے جھوڑ کر پہیں گتی تھی ۔۔ اشکے ناس ہی تھی !اشکے لتے اییا ہی کافی تھا ۔۔۔
وہ کسی کے نارے میں سوچیا پہیں خاہیا تھا ،چتی کے ا یتے ناپ کے نارے میں تھی
پہیں ۔۔۔
___________________________________
! تم ئے تھی
وہ پڑپڑانا ۔۔۔ اس ئے شاند سیا پہیں تھا یٹھی خاموسی سے اندر کی طرف پڑھ گتی ۔۔۔
آنو !بیٹھو وہ جوش دلی سے کہتی کچن کی طرف پڑھی ۔۔۔ یشم نوجھل دل سے صوفے پر
ڈھے شا گیا ۔۔۔
،ہوں ہاں
وہ ہوش میں آنا اسے ہونکوں کی طرح نکتے لگا ۔۔
! میں تھک گیا ہو ،اس زندگی سے ،جود سے ،ئے نام رسیوں سے
ل ش ن
وہ آہسیگی سے نوال نو ا کی آ یں م ہوئے یں ۔۔۔
گ ت ھ ک
وہ سیاٹ لہجے میں کہیا اتھا اور اندر کی خایب پڑھ گیا ۔۔ وہ اس سے کھائے کا نوجھیا خاہتی
تھی ۔۔۔اشکی پریشانی ناییا خاہتی تھی مگر وہ واقعی تھکا ہوا لگ رہا تھا سو وہ خاموسی سے
کچن کا رخ کرئے لگی ۔۔۔
___________________________________
وہ گھڑی پر ئظر ڈالتی ہاسییل کی راہدارنوں سے تیزی سے گزر رہی تھی ۔۔اخانک ئصادم پر
گرئے ہی والی تھی کہ مقانل ئے اشکے گرد ناپہوں کا گ ھیرا ییا کر اسے تھام لیا ۔۔۔
ت گ م ن م ش بی ُ
اور نجا ا کے ہاتھ یں موجود قا ل ز ین پر گر تی ۔۔۔ آنی ا م سو سو۔۔ر۔۔۔۔
اظہررر ۔۔۔۔؟؟؟؟
اس کے وہم و گمان میں تھی پہیں تھا کہ وہ اخانک اشکے نوں شا متے آخائے گی انک دن
۔۔۔
وہ اس کیس کی تھرنور خاتج کرنا خاہیا تھا مگر ادارے ئے اسے پرمٹ پہیں دنا ۔۔۔الیا
اسے کچھ وفت کے لتے شسبییڈ کردنا تھا ۔۔۔ چس کی وچہ اشکے ناپ کے م نعلق گردش
کرنی مجیلف فشم جیریں تھی ۔۔
یٹھی وہ ایتی ییوی کو لے کر انلی آنا تھا ۔۔۔جھییاں گزارئے کے پہائے سے ۔۔مگر
اسکاارادہ ا یتے ناپ کے فیل کے نارے میں ئفبیش کرئے کا تھا ۔۔۔اور وہ اس نارے
میں شب خان حکا تھا ۔۔ شب کچھ ۔۔۔
اور آگے پڑ ھتے والی تھی کہ قانل اسے قدموں نلے آگتی ۔۔۔ وہ اتھائے کے لتے جھکی نو
یب گش ئ ن
ا کی ظر پر سی رنورٹ پر پڑی۔۔۔
اس ئے تیزی سے جود کو کم یوز کیا ۔۔ اور قانلیں سم یٹ کر اشکی خایب پڑھابیں ۔۔۔
سوری ۔۔
وہ قارمل ہونی ۔۔ اظہر ہ یوز پرایس سی ک نف یت اسے د نکھے گیا۔۔۔ یہ نات راہداری میں
آگے کھڑے مارشل کی ئظروں سے نوسیدہ یہ رہ شکی ۔۔۔ وہ جیسے ہی خائے کے آگے
پڑھی ۔۔ اظہر فورا سے پہلے اشکی کالنی دنوچیا ہوا اسے ا یتے شاتھ گھسبییا تیرس پر لے آنا
۔۔۔
کتی لمجے وہ غم و غصے کی ک نف یت میں اسے گھورنا رہا اور تھر نوال ۔۔۔۔نو صرف اییا ہی
وہ تیزیہ انداز میں اشکے دل کے نکڑے کرنی قانل اشکے سیتے پر ئفرییا تھییک کر آگے پڑ ھتے
لگی ۔۔۔
میرا پہیں نو کم از کم ایتی ییوی اور ہوئے والے تجے کا ہی چیال کرلو ،تم انک شادی شدہ
! ایشان ہو
اشکے جہرے پر ییک وفت آیسو تھی تھے اور زجمی سی مشکراہٹ تھی ۔۔
اظہر ئے سجتی سے لب تھینجے ۔۔اسکا انک انک لقظ شہی تھا ۔۔۔وہ سحت تچھیاوے کی زد
میں کاش وہ اس دن ماں کی ناراصگی مول لے لییا ،کاش وہ روم نصہ کی مجیت سے
دسییردار یہ ہونا نو وہ آج نوں درندر یہ ہونی ۔۔
کس قدر ئے سرم ایشان ہو تم ،اییا شب کرئے کے ئعد تھی ایتی کھوکھلی مجیت کا
دعوی کیسے دھڑلے سے کر رہے ہو !وہ چیا چیا کر نولی ۔۔
نو اس میں میرا کیا قصور ہے ؟؟؟ ہاں ؟ ییانو؟ میری ہی کیوں ہر نار قرنانی دے دی
خانی ہوں ؟؟؟ خاہے تم ہو ؟ میری پہبیں ہوں ؟ نا میرے ماں ناپ ہوں؟؟؟
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 882
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
وہ رودی ۔۔
تم ئے پہت دپر کردی اظہر !اس ئے ئفی میں سر جھ نکا ۔۔۔ اظہر صنط سے نلکیں
منچیں ۔۔
ایتی ییوی اور تجے پر دھیان دو ،آگے سے میرے را ستے میں مت آنا !وہ چٹمی انداز میں
! کہتی آگے پڑھ گتی ۔۔ تمہارا سوہر میرے ناپ کا قا نل ہے
اشکے القاظ تھے نا کیا ۔۔۔ روم نصہ کو لگا کسی ئے اشکے کانوں میں نگھال ہوا سیشہ ڈال دنا
ہو ۔۔
وہ افسردگی سے نوال ۔۔ اسے ئکل نف پہیں پہنجانا خاہیا تھا ۔۔۔
تم پہیر خا یتے ہوں گے !وہ مصیوط لہجے میں کہتی آگے پڑھ گتی ۔۔۔ چیکے دنوار سے لگے
مارشل ئے انکی گفیگو کا انک لقظ سیا تھا ۔۔۔ وہ روم نصہ کے شاتھ نو ہرگز یہ پہیں کرنا
خاہیا تھا ۔۔۔ مگر ئے در ئے ایسی چرکبیں کیتے خارہی تھی جو مارشل کو شک میں مییال کر
گبیں ۔۔
اشلتے یہ صروری ہوگیا تھا ۔۔۔پہلے تحرام سے مالقات ؟؟؟ اب یہ آدمی ؟؟ یہ نابیں تمان
کو ییانا پہت صروری تھیں ۔۔۔ وہ پہلے دن سے اسکا وقادار تھا اسے دھوکے میں پہیں رکھ
شکیا تھا ۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 884
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
_________________________________
وہ بیید میں تھا مگر محسوس کرشکیا اشکی جوسیو ا یتے آس ناس ۔۔۔ وہ ناک رگڑنی ہونی
سیدھی ہونی ۔۔۔
اسکا خال اجوال خاییا خاہتی تھی مگر اشکی انا آڑے آگتی ۔۔۔
اییا نو وہ خاییا تھا یہ آیسو اشکے لتے پہیں تھے ۔۔۔مگر تھر تھی اسے ئکل نف ہورہی تھی ۔۔
روم نصہ اظہر کے نارے میں سوچ سوچ کر ہلکان ہوئے خارہی تھی ۔۔۔ خائے اب وہ کیا
خاہیا تھا ؟؟
مق س
مارشل کو دروازے پر دنکھ اشکی ئظروں کا ہوم ھتے ہوئے اتھ کھڑی ہونی اور ناہر ل
ک ئ چم
گتی ۔۔۔
ناس ،وہ ۔۔۔آپ کو الرڈ کے نارے میں جیر د یتی تھی ۔۔۔
تمان ئے جود کو کہتے سیا ۔۔۔ اسے کچھ یہ کچھ علط ہوئے کا اچشاس ہورہا تھا ۔۔۔
! وہ موقع پر ہی دم نوڑ گتے تھے ہم ئے ۔۔۔ ندفین کے ای نظامات کرد یتے ہیں
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 886
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
وہ آہسیگی سے کہیا ناہر ئکل گیا ۔۔
ن
تمان کی آ کھیں سرخ پڑئے لگیں ۔۔۔ وہ خاہ کر تھی قرمان سے وایسیہ نادوں کو کھرچ
پہیں نارہا تھا ا یتے زہن سے ۔۔۔ وہ اس سے ئفرت کرنا خاہیا تھا ۔۔۔اس ئے اشکی زندگی
ییاہ کرئے میں کونی کسر پہیں جھوڑی تھی ۔۔ .مگر وہ پہیں کر نارہا تھا ۔۔۔یہ خائے
ک یوں
اس ئے کرب سے نلکیں گرابیں اور سر یست سے ئکالیا۔۔ وہ قلجال کچھ تھی سوچیا پہیں
خاہیا تھا ۔۔۔
_________________________________
قرمان کے چیازے میں ئفرییا ان کے سٹھی لوگ سرنک ہوئے تھے ۔۔۔ یشم تھی رسمی
طور پر سیاٹ جہرہ لتے وہیں کھڑا تھا ۔۔۔ چیکے تمان کے جہرے سے کسی تھی ناپرات کا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 887
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
اندازہ لگانا مشکل تھا ۔۔ ان شب سے کہیں پہت ینچھے جوابین کی ضف میں روم نصہ تھی
تھی ۔۔۔
جو صرف دییا داری یٹھا رہی تھی ۔۔اسے تمان کے لتے پہت پرا لگ رہا تھا ۔۔۔
اتھی کچھ ہی دن پہلے نو اس ئے ایتی ماں کو کھونا تھا اور اب ناپ تھی ۔۔۔
ندفین کے ئعد شب ا یتے ا یتے گھروں کو لوٹ گتے چتی کہ یشم اور روم نصہ تھی وایس ہو
ل تے
مگر تمان وہیں آنکھوں میں ڈھیروں آیسو لتے قیر کے قریب بیٹھ گیا ۔۔ .اس ئے تچین
سے لے کر آج نک اس سحص کی ہر نات مانی تھی ۔۔ وہ سوچ تھی پہیں شکیا تھا قرمان
,اشکے شاتھ ایشا کرشکیا ہے
اسے کھو د یتے کے ڈر سے اس ئے قرمان کی ہر خاپز یہ خاپز نابیں ماییا سروع کردیں تھی
۔۔۔مگر صلہ کیا مال ۔۔۔ضفر
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 888
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
آج اسے ییا خال وہ اسنعمال کیا گیا تھا ۔۔۔ وہ قرمان کے ہاتھ کٹھ ییلی تھا ۔۔۔روم نصہ
شہی کہتی تھی ۔۔وہ نو قرمان کے شاتھ کتی شالوں سے تھا تھر وہ کیسے سمچھ پہیں نانا
؟؟؟؟ اس ئے جھوڑا ک یوں پہیں قرمان کا در؟
اس نڈھے کی موت پر نو ایشان یہ تھی پہیں کہہ شکیا کہ مرجوم اجھا سحص ہوا کرنا تھا ۔۔۔
اور گاڑی سے ناہر ئکل آنا ۔۔وہ ا یتے کیڑوں کی پرواہ کیتے ئغیر متی میں متی ہورہا تھا ۔۔۔
مصیوط شانوں واال غصیال نوجوان آج اسے لیا ییا سحص معلوم ہورہا تھا ۔۔۔
وفت ئے ا یتے آپ کو دہرانا تھا ۔۔۔کتی شال پہلے وہ تھی اسی طرح ا یتے ناپ کی قیر
شکسیہ خال شا بیٹھا تھا۔۔
وہ خاییا تھا تمان اس وفت کیا محسوس کرہا ہوگا ۔۔۔
ک یونکہ ان دونوں کی زندگی کچھ مجیلف یہ تھی ۔۔۔ یس وہ تمان کے لتے دکھی تھا اسے ماں
اور ناپ دونوں کی مجیت ئصیب یہ ہونی ۔۔وہ خاموسی سے اشکے شاتھ بیٹھ گیا ۔۔ کتی لمجے
گزر گتے وہ اشکے دکھ میں سرنک لیوں پر ققل لگائے بیٹھا تھا ۔۔۔
نو میری خاطر ا یتے ناپ کو تھی نو سمچھا شکیا تھا ۔۔۔
اب مچھے اسکا دوش مت دے ک یونکہ جییا نو ئے مچھے دنا ۔۔۔میں ئے اییا ہی تچھے وایس
! لونا دنا
تحرام سرد مہری سے گونا ہوا ۔۔۔وہ یہ خا ہتے اشکے ناس سے اتھ کھڑا ہوا
ی ک ک ھی ُ
گ ھ
یہ شارے ل اس تحت کی خاطر لے تے نا ؟؟
وہ ایتی جون میں لونا ۔۔ تحرام کے لتے واضع لقظوں میں دھمکی تھی ۔۔ وہ کچھ یہ نوال
اور وہ جواب د یتے ئغیر آگے پڑھ گیا ۔۔تمان ئے سجتی سے نلکیں منچ کر آیسو اندر انارے
اور اتھ کھڑا ہوا ۔۔۔
مارشل ئے انک انک نات لقظ یہ لقظ اشکے گوش گزار کردی ۔۔۔
تحرام کے شاتھ مل کر ۔۔۔ اشکے خا تمے کے ئعد وہ ناکسیان تھاگیا خاہتی چشکا ای نظام ئقییا
تحرام ئے کیا ہوگا
ٹ س فک ن م ئ
تمان کا دل تی کڑوں یں م ہوگیا ۔۔
اپرووو۔۔۔
اشکی اتحری کو آج دوسرا دن تھا ۔۔ وہ تمشکل خل تھر رہا تھا ۔۔۔وہ اسے اکیلے پہیں
خائے د ییا خاہیا تھا مگر ۔۔۔ روم نصہ کے نارے میں خا یتے کے ئعد اشکے لتے پہیر تھا وہ
اکیلے سوچ تجار کرے اس نارے میں ۔۔۔
تمان ریش ڈرای یونگ کرئے ہوئے نوش عالفے میں آرکا ۔۔ اس ئے رخ موڑ کر ئظر خائے
پہجائے گ یٹ پر ڈالی اور ایتہانی غصے سے آگے پڑھا ۔۔۔
روم نصہ کا جہرہ نار نار اشکی آنکھوں کے شا متے آئے لگا ۔۔ اسکا دل چنخ چنخ اس سے کہہ رہا
ت ھا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 893
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
مت خانو ۔۔ روم نصہ کو ییا خلے گا نو اسکا دل نوٹ خائے گا ۔۔۔ اور تھر تم تھی نو اس
سے مجیت کے دعوے دار ہو ۔۔۔ اسی مجیت کی خاطر لجاظ کرو ۔۔
دل و دماغ کی اسی چیگ میں مییال اس ئے ایتہانی طیش میں رنوالور ئکالی اور ئے در ئے
قاپر دروازے پر پرشائے لگا ۔۔۔ وہ لڑکی پریشان سی ہوکر دروازے کی جوک ھٹ پر تمودار
ئگ ت
ہونی نو ۔۔۔اشکی پرنگر پر خانی ا لی می ۔۔۔
ھ
وہ واخد ایشان تھا چشکے لتے اسے دل سے پرا لگ رہا ۔۔۔ میں خایتی تھی وہ تمہیں دھوکہ
دے گی ۔۔
وہ اشکے زجمی کیدھے سے اتھرئے جون کو دنکھ کر افسردہ ہوئے لگی ۔۔
_________________________________
وہ النوتج میں شاند تمان کے ای نظار میں اتھی نک خاگی ہونی تھی ۔۔
مگر اس وفت ۔۔ ؟؟؟ اور اوپر سے اشکی خالت نو دنکھو۔۔ خد ہے مارشل تمہیں اسے
اسظرح اکیال پہیں جھوڑنا خا ہیتے ۔۔ وہ یپ کر نولی ۔
۔مارشل ئقین پہیں کر پر رہا تھا وہ واقعی تمان کے لتے قکر مید تھی نا دکھاوا کر رہی تھی
۔۔۔
وہ صوفے پر پڑا اییا لونگ کوٹ اتھا کر پہیتے لگی ۔۔
اوپر سے اسکا فون تھی یید خا رہا تھا روم نصہ کو پہلی نار اس پر سحت غصہ آئے لگا ۔۔
خد ہونی ہے الپرواہی کی تمہیں اس وفت ہاسییل میں ہونا خا ہیتے تھا ۔۔۔ اور ۔۔تم میرا
فون ک یوں پہیں اتھا رہے تھے کیتی کالز کی میں ئے تمہیں ۔۔۔
مگر تمان ئے اشکے خارہایہ رویہ پر کونی رد غمل پہیں دنا ۔۔۔ میں تم سے نات کر رہی
ہوں؟
اس ئے کہتی پر ائگلیاں جما کر اسکا رخ ایتی خایب موڑنا خاہا ۔۔۔
کیا ۔۔؟؟؟
خالنو مت ،تم خایتی تھی نا تحرام قرمان کو مارئے واال ہے وہ چنجا ۔۔
میں جھوٹ پہیں نول رہی ۔۔۔اس ئے صرف مچھ سے اییا کہا کہ میں اشکے را ستے میں یہ
آنوں ۔۔۔
اس ئے لب کشانی کی اسے واقعی علم پہیں تھا کہ تحرام قرمان کو اسظرح تمان کی آنکھوں
کے شا متے فیل کردے گا ۔۔۔
مچھے دھوکہ دنا نا تھر نوں کہو کہ تم ئے تحرام کا نورا شاتھ دنا ۔۔
میں ئے تم پر تھروسہ کیا تھا ۔۔چشکا مظلب میں ئے ایتی خان تمہاری ہٹھیلی پر دھری
تھی ۔۔ اور تم ئے کیا کیا ۔۔۔؟ اشکی آنکھوں میں ئے ئقین تھی ۔۔۔
تمان ئے کونی جواب یہ ناکر ئے دردی سے جود سے دور دھکیل دنا ۔۔
تم تحرام کے نارے میں جیسے چیالت رکھتے ہو وہ اییا پرا ۔۔۔
شٹ اپ چسٹ اپ۔۔۔۔تم اسے خایتی ہی کییا ہو ۔۔ ہاں ؟؟؟ اسے ایشان کے دماغ
اور اشکے خذنانوں کے شاتھ کھیلیا جوب آنا ہے ۔۔ اور وہ اس میں میں ماہر ہے اس ئے
ایتی دسمتی ئکا لتے کی خاطر تمہیں اسنعمال کیا ۔ میں اشکی رگ رگ سے واقف ہوں ۔۔۔
ہاں ہاں ہاں ۔۔ دنا میں ئے اسکا شاتھ نو ؟؟؟ کیا کرلوگے تم مارو گے مچھے ؟؟؟
اشکے قرمان کے م نعلق روم نصہ کے القاظ پرے لگے تھے ۔۔ خد نو تم لوگ تھول خکے ہو
۔۔
ش پ ت چم س
کیا ھتے ہو ا یتے آپ کو ۔۔ کسی کو ھی اپزا ہنجانو گے ا کی زندگی اجیرن کردوگے اور
تمہیں کونی نوجھتے واال پہیں ہوگا ؟؟؟
تمہارا ناپ ۔۔ میرے ناپ کا ،تمہاری ماں کا ،تحرام کے ناپ کا اور میری پہیوں کا محرم کا
تھا ۔۔۔
نلخ القاظ اشکی سماع یوں پر ہٹھوڑے کے مایید پرس رہے تھے ۔۔
تمہیں ناد پہیں تم ئے کیتی نار میرا دل نوڑا ۔۔ کیتی نار تمہاری دی گتی ئکل نقوں اور
زنادی یوں پر میں ئے صیر کیا
یبیشہ کو گولی ماردی ۔۔ اتمان کو آگ میں دھکیال دنا ۔۔ ا یسے تجانا تم ئے ؟؟؟
اور دوسری لڑکی کے نارے میں مچھے واقعی کچھ پہیں ییا ۔۔
یہ کیسی مجیت ہے تمہاری ؟؟؟؟ اشکی آنکھوں میں اتھی تھی صدمہ اور ئے ئقیتی تھی
۔۔
مگر تمان ئے اسکا ہاتھ جھیک دنا ۔۔ وہ الکھ کوشش کر لییا مگر ا یتے ناپ کی مجیت سے
دسییردار ہونا اشکے یس کی نات پہیں تھا ۔۔
،روم نصہ کو اس سے ئے شاجیہ جوف محسوس ہوئے لگا ۔۔ تم ئے لے لیا نا ندلہ ۔۔ اییا
ایتی پہن کا ،ا یتے ناپ کا ،تحرام کے ناپ کا ۔۔
روم نصہ کا ئقین کرنا مشکل ہورہا تھا ۔۔وہ نو صرف اشکے چیال سے پہاں آنی تھی ۔۔
روم نصہ ئظریں اشکے لہو ی نکائے جہرے پر گاڑھے ئے شاجیہ ا لتے قدم اتھائے لگی ۔۔
_________________________________
نارش کا موسم ہورہا تھا اشلتے اس ئے خلدی خلدی ہاتھ خالئے ہوئے کام چٹم کیا اور
وہاں سے ئکل آنی ۔۔
اتھی زنادہ دور پہیں آنی تھی ۔۔۔کہ سرخ رنگ کی گاڑی اشکے را ستے میں کھڑی تھی ۔۔
یب
وہ اسے پہجایتی تھی ۔۔۔اشلتے خاموسی قریٹ سیٹ پر آ ھی ۔۔
ٹ
ہاں ۔۔
ا یسے مت دنکھو۔۔
یبیشہ ناراصگی سے رخ ت ھیر لیا ۔۔ یشم ئے اسکا جہرہ ایتی خایب موڑا ۔۔ اس ئے تھر سے
رخ موڑ لیا ۔۔۔
وہ دونوں ہاتھ سجتی سے اشکے کانوں پر جمائے اسکا جہرہ ایتی خایب موڑئے لگا ۔۔۔
اس ئے دھویس جمائے ہوئے ایتی کہی اور خلیا ییا ۔۔
! ل ۔۔۔۔لیکن اتھی میری اسیڈی ینچ میں کیسے جھوڑ شکتی ہوں میں
اسے یپ چڑھی ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 913
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
وہ خلتے خلتے رکا ۔۔
! کل ییار رہیا
وہ انل انداز میں کہیا اسے گاڑی میں یٹھائے لگے اور تھر اسے اشکے گھر ڈراپ کرئے کے
ئعد وایس خال گیا ۔۔
وہ اسی کشمکش میں مییال تھی کیا کرے کیا یہ کرے ؟؟ روم نصہ کا فون یید خارہا تھا ۔۔۔
اب کیا ؟ تم سٹھی پہبیں ہاتھ دھو کر میرے ینچھے ک یوں پڑ گتی ہو ۔۔۔
وہ شب جھوڑو ۔۔کل میری شادی ہے اور مچھے ایتی دونوں پہبیں۔۔ ا یتے شاتھ خا ہیتے سیا
! تم ئے
تحرام ئے یبیشہ کی فون کال رئکارڈ کرکے روم نصہ کو تھنج دی تھی ۔۔۔ایشا تھا نو تھر ایشا
ہی شہی
شلظایہ کے سوال پر اس کے لیوں سے طونل شایس پرآمد ہونی ۔۔وہ گالس وال کے
نار سمانل کو اشارے سے نالنا
کم آن ،میں اسے یسید کرنا ہو ،شادی کرئے واال ہوں خلد !وہ اصرار کرئے لگا ۔۔
! اگر تم اخازت ظلب کرنا خاہ رہے ہو نو ،اسکا طرئفہ یہ پہیں ہے پرجوردار
ظاہر سی نات آپ کی اخازت کے ئغیر کچھ کر شکیا ہوں تھال ۔۔ یس کچھ مصروفیات ہیں
! آحکل جیسے ہی تمٹ لوں نو تھر اس نارے میں سوجوں گا
سمانل پرف سے ائے نالوں کو جھاڑنی ہابیتی ہونی آواز میں نولی ۔۔
! آہ ہاں ۔۔۔ انا کی پہن کی شادی ہے ۔۔ میں خاہیا ہوں تم اشکے شاتھ خلی خانو
! اوووووہووووو
آچر ؟؟؟
،یہ کیڑے لو ،خلدی سے اور ییار ہوخانو میری انک دوشت کی شادی ہے وہاں خانا ہے
کھیل کود میں نلکل تھول گتی !وہ تھرنور انکییگ کرئے لگی ۔۔
ایس ئے ہییگ کیا جوئصورت شا لہیگہ ئظروں سے شا متے کیا ۔۔ تھال پہاں کی روایتی شادنوں
ُ
میں اییا تھاری تھکرم لہ نگا پہیتے کا کیا نک ۔۔
______________________________________
رات وہ سو چتے سو چتے کب سوگتی اسے ییا ہی پہیں خال ۔۔ کییا عج یب تھا شب کچھ۔۔۔
آج اشکی شادی تھی اور اسکا کونی اییا اشکے شاتھ پہیں تھا ۔۔ اسکا دل تھرا گیا ۔
! گڈ مارییگ مادام
یسوانی آواز پر وہ مڑی نو سرائے کتی اول خلول لیاس والے لوگوں کو ا یتے شاتھ لتے
دروازے سے اندر آرہی تھی ۔۔
! م م میرے لتے
وہ حفشدلی سے کہتی اسے ی یب تھما کر ا یتے شاتھ یوں سے مجاطب ہوئے لگی ۔۔۔
ھ ت ھ ت ھ ک ن ش ن
اس ئے جیسے ہی ی یب پر ئظر ڈالی 'پراتیز 'ییگ د کھ کر ا کی آ یں تی کی تی رہ
گبیں ۔۔
کونی مہ نگا پہیں ہے !!سر ئے پہت مجیت سے ایتی دلہن کے لتے ی یوانا ہے اور آپ کی
،سونی بیسوں پر انکی ہونی ہے
ناٹ قییر
ش ک ج ب گ ھ ک ن
سرائے آ یں ھما یں ۔۔ یسے اس ئے کونی انو ھی نات کردی ہو ۔۔ ا کی مجیت پر
ت گ ت ک گ ل ھ ت خ ھ ک ش ن
ا کی آ یں خائے ل ل ہوئے یں ۔۔وہ یسے ھول تی ھی کہ کونی ہے جو اسے
جود سے تھی زنادہ خاہیا ہے ۔۔
! خلیں ،خلدی ہمیں آپ کا فیس پریٹمیٹ کرنا ہے اشکے ئعد ہی آپ کو ییار کر شکیں گے
ل یھ ک
وہ اسے ا یتے شاتھ نجتے ہونی ڈپزاتیر اور آریسٹ کے جوالے کرئے گی ۔۔
صنح اتھی نو کمرے خالی تھا ۔۔چشکا مظلب تمان رات تھر گھر پہیں آنا تھا ۔۔اس ئے
ئے زاری اور کاہلی سے کمفرپر ہیانا اور فون چیک کرئے لگی ۔۔
تمان کی خایب سے کونی کال نا میسنج پہیں مال تھا ۔۔۔ اس ئے ئے دلی فون وایس ینجا اور
واسروم میں گھسی ۔۔ قریش ہوئے کے ئعد وایس آنی نو اسے عیر سیاشا تمیر سے وایس
نوٹ موصول ہوا۔۔۔
تھر کچھ سو چتے ہوئے دل پڑا کیا اور اتھ کر واڈروب کھ نگا لتے لگی ۔۔
اشکے ناس شارے ہی پرنڈد مگر الگ فشم سے سوپر سویس تھے ۔۔۔ا یسے میں موقع کی
میاسیت سے رو یتی لیاس اشکے ناس موجود پہیں تھا سو اس ئے سیاہ شاڑھی زیب ین
کی اور نالوں کیدھوں پر کھال جوڑ کر ۔۔۔ ل یوں پر ہلکی سی سرخی ،اور مشکارے سے نلکیں
سیوار کر کلچ اتھانا اور ناہر ئکل آنی ۔۔ ۔ وہ اکیلے ہی خانا خاہتی تھی مگر ڈراییور کو دنکھ کر
خاموسی سے ییک سیٹ پر بیٹھ گتی ۔۔۔
جوانا اسے تمان کا خکم نامہ سیتے کو ملیا چشکے موڈ میں وہ نلکل پہیں تھی ۔ .۔
وہ شاند ناییایہ کی رہایش گاہ تھی۔۔۔ اس ئے ناہر لگی تجتی پر ئظر ڈا لتے ہوئے سوخا اور
اندر کی خایب پڑھی ۔۔
وہ م یودنایہ لہجے میں تمان سے گ ھیرا کر اسے را ستے دکھائے لگے ۔۔۔ تمان ئے اشکے جہرے
پر ئگاہ ڈالیا خاہی مگر روم نصہ ئے رخی سے خلتی آگے پڑھ گتی۔۔۔
اس ئے انک سرد ئگاہ ڈال کر انک کوئے میں موجود کانوتیر کے قریب آگتی ۔۔
وہ لہیگہ سیٹھالتی اسینج سے اپر کر اشکے ناس آگتی ۔۔ اشکی آنکھوں سے آیسو خاری تھے۔۔
! جو کچھ تھی ہوا اشکے لتے ،نلیز معاف کردو میں ئے ئے جیری میں تمہارا دل دکھانا
اشکی آنکھوں میں آیسو دنکھ کر روم نصہ سے رہا یہ گیا ۔۔۔ ایس اوکے ۔۔ وہ اشکے گرد نازو
جمانل کتے ۔۔
مچھے تمہیں ییانا خا ہیتے تھا ،لیکن میں سرمیدہ تھی ایتی علطی پر مچھ سے ہمت پہیں ین
.نارہی تھی کہ تمہیں کیسے کہوں !وہ آیسو نوتچھتی ہونی معصوم یت تھرے انداز میں نولی ۔۔
نو تم یشم سے کہہ د یتی ،تحرام سے کہتے کی کیا صرورت تھی !اس کے پرئکلف لہجے پر وہ
جونکی ۔۔
آقکورس ،تمہیں کیا لگا ،اور اندر کی نات ییانوں ؟ یہ شادی میری رصامیدی سے ہی ہورہی
،ہے نی نی
محیرمہ رونی پہت ہیں کہیں سوہر نامدرا آیسونوں میں ہی یہ پہہ خائے ۔۔
خال میں قدم رکھتی اتمان ئے جوتجوار ئظروں سے یہ م نظر دنکھا ۔۔۔
وہ ئے آواز رونی وہیں سے خالنی ہونی ان کے پزدنک آنی ۔۔۔ یبیشہ ئے تحرام کی ندولت
اسے دنکھ رکھا تھا ۔۔۔
کیسی ہو تم ؟؟؟ یبیشہ ئے شاجیہ کھلکھالنی ہونی اشکے قریب آنی ۔۔
وہ پڑخ کر نولی ۔۔ شاتھ ہی انک ئظر سیتے پر ہاتھ ناندھے رنلیکس سی کھڑی روم نصہ پر تھی
ڈالی.۔۔
تھا مگر اسکا مظلب یہ نو پہیں تم مچھے مار crushمانا کہ تمہارے ہوئے سوہر پر مچھے
ہی دو ۔۔
ایس ئے کییہ نوز ئگاہوں سے یبیشہ کو گھورا جو معصوم سی صورت ییائے لگی ۔۔۔
اس کی ناراصگیاں خاری رہتی مگر سرائے یبیشہ کو اسینج کی طرف نالئے لگی نو وہ اسکا گال
.تھیٹھیانی آگے پڑھ گتی ۔۔ ۔ روم نصہ ئے مشکرائے ہوئے طونل شایس لی ۔
آج ا یتے وف یوں ئعد ان بی یوں کو کونی جوسی ئصیب ہونی تھی ۔۔ انا نک نک اشکے مشکرائے
جہرے کو د نکھے گتی ۔۔ رومی؟؟؟ اشکی تھرانی آواز روم نصہ کے کانوں سے نکرانی نو وہ
جونک کر سوالیہ ئظروں سے دنکھتے لگی ۔۔
یہ شب جو تھی ہوا ۔۔ کسی ڈرانوئے جواب کی طرح پہت جوفیاک تھا ۔۔تم ہمیشہ ہمیں
سمچھانی ،سیٹھالتی رہی ،مگر ۔۔ شاند ہم نادان تھے
آنی اتم سوری ۔۔ ۔ نلیز ا یتے دل میں ہمارے لتے تھوڑی لتے سی وسغت اور ییدا کرو۔۔
ہمیں معاف کردو ۔۔ خاص کر مچھے میں ئے تمہارا دل دکھانا ہے خایتی ہوں ۔۔ .مگر ۔۔
وہ اییا ہی نول شکی ۔۔۔روم نصہ ئے پڑھ کر اسے گلے سے لگانا ۔۔ اسکا دل نو دکھا تھا ۔۔
ت ہ تھ ت پ
ن
خذنانوں کو یس ھی جی ھی ۔۔۔
______________________________________
اوہ ۔۔
اس ئے جوسی ہوئے ہوئے ینچ اشکے شانوں پر رسید کیا اور کوٹ اتھا کر پہیتے لگا ۔۔۔
خلیں
نلیززز ۔ ۔۔
وہ اشکے ہمقدم ہوا ۔۔وہ اسے لتے اشکے کمرے سے ئکل کر خال کا رخ کرئے لگے
تمان گ ھیرا کر نوال نو یشم ئے ئگاہوں سے اسینج پر کھڑی یبیشہ کی خایب اشارہ کیا ۔۔
خد ہوگتی
چیکہ یبیشہ جہرے پر غم و غصے کی لکیریں لتے تمان کو گھور رہی تھی ۔۔۔ پہی خال انا کا
تھی تھا ۔۔۔
وہ میرا تھانی ہے یبیشہ ۔۔ میں اسے پہیں جھوڑ شکیا ۔۔
ل مق س م
یشم ئے اشکی ئگاہوں کا ہوم مچھ کر نجی انداز میں کہا ۔۔
اسے وہ سحص انک یہ تھانا مگر یشم کی خاطر ہی شہی اسے اب پرادشت کرنا تھا ۔۔۔
جب تحرام تھی وہاں آ پہنجا ۔۔وہ آسبیبیں کہی یوں نک موڑنا خاموسی سے تمان کے پراپر آ
کھڑا ہو۔۔
قاضی صاجب ئے ازدواخی زندگی م نعلق جھونی سی کیاب ان دونوں تھمانی ۔۔ اور مشکرا کر
ایتی راہ خل پڑے ۔۔۔
وہ ل یوں سے گالس لگائے ۔۔۔اسے ئظروں کے حصار میں لتے تحرام سے مجاطب ہوا ۔۔
و یسے نو میں اخازت د ییا پہیں !پر تھیک ہے ۔۔ نوجھ ؟؟؟ وہ کہیا تھر سے مصروف ئظر
آئے لگا ۔۔۔
مجیت کتی فشموں کی ہونی ہے ،عام کسی سے سے تھی ہے ،کسی خاص ہستی
سحص نا ر ستے تھی ہو شکتی ہے ،معمولی تھی ہوشکتی ہے شدند تھی ہو شکتی ہے ۔۔ شدند
خالت میں خان دے د یتے اور لے لیتے کی خد نک تھی ہو شکتی ہے ۔۔
ُ
نو کس مجیت کے نارے میں نوجھ رہا ہے؟؟؟
! ییا پہیں
ییا ہے میری ئظر میں اصل مجیت نو وہ جو ییا د نکھے کی خائے ۔۔۔چس میں خاصل
الخاصل کا چیال یہ ہو
ییا پہیں یہ مجیت ہے نا پہیں پر ۔۔۔ وہ میرا شکون بیتی خا رہی ہے ۔۔۔میں اس سے
خاہ کر تھی دور پہیں رہ نارہا ۔۔۔
یہ 'وہ 'تمان ہرگز پہیں تھا چسے وہ خاییا تھا ۔۔ کہاں وہ کسی کی پرواہ یہ کرئے واال آج
کسی 'کی نوچہ کی تھیک ظلب کر رہا تھا ۔۔ کمنحت عسق ۔۔۔'
ممہ
آ مم ،نو کچھ سوچ اس نارے میں ،اب میں کیا کہہ شکیا ہوں
وہ ناک چڑھا کر کہیا ایتی جون میں وایس آحکا تھا ۔۔
اسے واقعی جیر پہیں تھی نا ین رہا تھا اشکے شا متے؟؟؟؟ جیر اسے کیسے ییا ہوگا ۔۔۔ وہ
سر جھیکیا سیدھا ہوا ۔۔
وہ ناد آئے پر اسے ناور کرانا ہوا نوال۔۔ شاتھ ہی روم نصہ پر ایتی ناراصگی جھاڑی ۔۔
تمان کھا خائے والی ئگاہوں سے اسے گھورنا وہاں سے خائے لگا
______________________________________
ممیش
تم مچھے گھورنا یید کروگے !! ممم
وہ ڈھ یٹ ین کا مظاہرہ کرئے ہوئے تھوڑی کے ینجے ہاتھ جما کر مجیت تھرے لہجے
میں نوال
مش س س ی
ممم ،شب دنکھ رہے ہیں
'وہ انا ہی کیا جو شا متے والے تمیز کے سیق یہ دے جود تھلے ہی وہ ند تمیزوں کی 'ملکہ
مشہور ہو
اوہہہ ،سوری !وہ قدرے لب تھیال کر نوال شاتھ ہی انک ئگاہ یبیشہ پر ڈالی
،شالم
سمچھانو ا یتے سوہر کو نار ،مچھے دس ییدرہ الکھ کا چیک دے دو یس !و یسے تھی تمہارے ناس
کویشا بیسوں کی کمی ہے
رجم کرو نار ،کیوں ینچھے پڑ گتی ہو ۔۔ و یسے تھی 'تمہارے والے 'کے ناس کو یسے کم بیسے
! ہیں
اردو '۔۔۔ اور سیو بیسے ئکالوں وریہ میں خائے پہیں دوں گی ،ییارہی ہو پہلے ہی'
ئغث میں مت پڑو اتمان ۔۔ و یسے تھی تم ئے کویشا دودھ نالنی کی رسم یٹھانی جو بیسے
! مانگ رہی ہو
وہ تھی انا تھی ا یتے نام کی انک ج ھٹ سے تجوپز بیش کی
بیسے مانگ رہی ہے !وہ کہتی ہونی ئظریں گھمائے لگی ۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 952
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
یشم ئے تھ یویں شکیڑ کر ناری ناری دونوں کو دنکھا
نو انا ئے یبیسی دکھائے ہوئے زوروں سے سر ہالنا شاتھ ہی ایتی جوئصورت سی ہٹھیلی اس
کے شا متے تھیالنی
دے دو نا نار ،اب تم نوجھو گے میں ییانو گی ۔۔ تمہارے کچھ نلے پہیں پڑے گا ۔۔ تم
تھر نوجھوگے میں تھر ییانو گی ا یسے نو شاری رات کٹ خائے گی ۔۔ ہے نا ؟؟
تھر تم لوگوں ئے اس رات کے لتے کچھ نلین تھی کیا ہوگا ظاہر ہے ۔۔ نو میں پہیں
خاہتی تمہارے نلییز چراب کروں خلو اب دو تھی ۔۔۔
یشم کو جو سمچھ آنا وہ یس اییا کہ یبیشہ پہیں خاہتی تھی کہ وہ اسے بیسے دے ؟
اسکا دماغ گھو متے لگا نو سرائے ہاتھ اشارے سے نالنا فوری طور پر چیک کا ای نظام کرئے
کہتے لگا ۔۔۔
یبیشہ اسے گھور کر رہ گتی مگر وہاں پرواہ کسے تھی ۔۔۔
اور سیو ۔۔ اگر میرے کانوں کو یہ جیر ملی کہ تم ئے میری پہن کو دکھی کیا ۔۔نو تم خا یتے
پہیں میرا ہوئے واال سوہر پہت پڑا عیڈہ ہے پہاں کا۔۔۔ تمہیں اس سے پہت ی یوانوں
یب
گی !وہ جھک کر اشکے کان میں کہتی ایتی خگہ پر خا ھی ۔۔ م کے یوں سے خاندار قہہ
ہق ل شی ٹ
وہ قالییگ کس ان کی خایب اجھالتی ہونی جھوم اتھی۔۔۔دور کھڑی روم نصہ ئے مشکرائے
ہوئے ئفی میں سر جھ نکا ۔۔
______________________________
یبیشہ کی رحصتی ہو خکی تھی وہ یشم کے ہمراہ اشکے گھر خلی گتی ۔۔ سرائے نافیات
سم یٹ رہی تھی ۔۔
ملگجے سے اندھیرے میں اسکا تمٹمانا دلفریب جہرہ دنکھ کر تمان کا دل مجلتے لگا ۔۔۔ آوارہ
ہوابیں اشکے نالوں سے کھیل رہی تھی
ش ُ
اشکے نالوں کو جھوئے کی خاہ دل میں شدت نلتے لگی ۔۔۔ وہ ا کی پر یش ئگاہوں سے
ب
واضع طور پر ک نف یوز ہوکر رخ موڑئے لگی ۔۔۔
وہ اشکے دلفریب جہرے کو ئظروں کے حصار میں لتے آچر کار نول پڑا ۔۔ جو نات اشکے دل
کو پریشان کیتے ہوئے تھی
وہ مجیت کیسے کر شکیا تھا ؟؟ وہ نو اسے یسید پہیں کرنا تھا ۔۔ اسے خان سے مار د یتے
کے در یہ تھا تھر اخانک مجیت ۔۔.۔ اور تھر وہ تھی نو اسے ظالق د یتے والی تھی !اس
ئے دھڑ کتے دل سے سوخا ۔۔
ن
وہ نکیکی ناندھے ایتی سرخ آ یں اس پر ئکائے ہوئے تھا ۔۔۔ ئے شاجیہ آگے پڑھا اور
ھ ک
اشکے گرد نازو جمانل کرکے سیتے سے لگانا ۔۔۔ اشکی شایسوں میں شکون شا اپرئے لگا۔۔۔
اس ئے گ ھیرا کر پہلو ندال ۔۔۔ شاتھ ہی اسے دور دھکیال ۔۔۔ نلیز مچھے انک موقع دو ۔۔۔
یہ عارضی ئعلق پہیں خا ہیتے مچھے ۔۔۔ مچھ سے شایسوں کا ئعلق رکھو خاہے مچھ سے ئفرت
!کرو نو تھی مجیت نو تھی آچری شایس نک کرو
تمہارے معا ملے میں کٹھی پہیں ندلوں گا !فشم کھانا ہوں
مچھے لوگوں کی نددعانوں سے پہت ڈر لگیا ہے ۔۔۔ میرا ضمیر اخازت پہیں د ییا۔۔۔
تمان یس اسے د نکھے گیا وہ اشکے شا متے ئے یس ہو خال تھا ۔۔ وہ جو کہہ رہی تھی ۔۔
شب اییا آشان پہیں تھا ،اور وہ اسے جھونی امیدیں دال کر رشیہ پہیں تجا شکیا تھا ۔۔
اگر وہ کوشش کر شکیا تھا !نو اسے تھی کوشش کرنی خا ہیتے تھی اشکی دی گتی ئکل نقیں
معاف کرکے زندگی میں آگے پڑ ھتے لگی ۔۔۔ وہ پرمی سے اشکے آیسو نوتچھتے لگا ۔۔۔
اسے معلوم پہیں تھا وہ اس قدر شاچرایہ سحصیت کا مالک تھا۔۔۔وہ اشکی فسوں میں
خکڑ کر رہ گتی ۔۔
اگر روم نصہ کو اس کے نارے میں علم ہوا نو وہ کیا کرے گی ؟؟؟
وہ سر ہالنی ہونی آگے پڑھی ۔۔۔ اس ئے ڈراییور کو خائے کا خکم دنا اور اشکی طرف دروازہ
کھوال۔۔ وہ انک ئظر اس پر ڈال کر خاموسی سے بیٹھ گتی ۔۔۔
اور میں خاییا ہوں اس ****کی ئظر میں عورت کی انک نکے کی تھی اوقات پہیں ہے
!
ت ک ن
دور کہیں نلڈنگ کے تیرس پر دو آ یں دور ین سے ائکا مظا عہ کر ر یں ھی ۔۔۔ ان
ہ ل ب ھ
دونوں ئقوسوں کے میں سے انک ئے کہا ۔۔۔
وہ تھانی میرے تھانی چشیر کا قا نل ہے ،تمہیں کیا لگیا ہے میں اسے ا یسے ہی جھوڑ دوئگا
!
ی ش ُ ُ
اشکے خاندان کا انک انک قرد ا کے جون کی مت حکائے گا ،وہ یوفوف ناکسر ،ا کی تی
ی ٹ ف ش
! نونلی دلہن ،یہ ،اشکی ی یوی اور تحرام
! یشایہ لگانو
اگال خکم ملتے پر اسکا شاتھی انک آنکھ دنائے یشایہ لگائے لگا ۔۔
اس ئفی میں سر ہالئے ہوئے ییدوق کی نوک تمان سے ہیا روم نصہ کی خایب موڑ دی
یشایہ شادھ کر جیسے ہی گولی خالنی ۔۔ جوش فشمتی سے گاڑی آگے پڑھ گتی ۔۔
اگر ناکام لوٹ نو ناد رکھیا ،کھال ادھیڑ دوئگا تمہاری ۔۔
وہ گرخدار آواز میں کہیا فون یید کرئے کے ئعد دور بین آنکھوں کے شا متے جمائے لگا ۔۔۔
_________________
وہ اسکا گال تھیٹھیانا اسے گھر ڈراپ کرئے کے ئعد یہ خائے کہاں خال گیا تھا ۔۔۔
یبیشہ کے شا متے ائکا جوئصورت سی سحصیت گردش کرئے لگی ۔۔ انکی ناگہانی موت پر
چم س
اسے جود اتھی نک ئقین پہیں آرہا تھا۔.۔ وہ یشم کے خذنات ھتی ھی ۔۔
ت
اس ئے تمشکل دو خار لقمے لتے ۔۔اور ا یتے کمرے میں آگتی ۔۔۔ یشم اتھی نک پہیں آنا
تھا ۔ اسے اب پریشانی ہوئے لگی تھی ۔۔۔ وہ فون کی خایب پڑھی تھی کہ وہ کمرے میں
پر آمد ہوا ۔۔ ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 966
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
کہاں تھے تم ؟؟؟ وہ پرمی سے گونا ہونی ۔۔
پہیں تھا ۔۔ وہ رخ موڑ کہیا زپردستی مشکرانا اور کوٹ انارئے لگا ۔۔۔
جھوٹ مت نولو !!اسکا اطمییان تھرا انداز اسے پریشان کر گیا ۔۔
تم ناییانا کے ناس تھے !اس میں جھیائے والی کیا نات ہے !اشکے لہجے میں اییای یت
ت ھی
وہ رکا
تم کیا؟؟؟
وہ اشکی بیشانی پر لب رکھیا ہوا دور ہوا ۔۔ اور سفید مرریں ہٹھیلیوں کو ا یتے ہاتھوں میں لیا
۔۔یبیشہ کے لتے ئظریں مالنا مجال تھا ۔۔۔
! میں تم کچھ کہیا خاہیا ہوں ،میں پہیں خاییا کہ تم مچھ سے مجیت کرنی ہو نا پہیں
خاییا ہوں میں تمہارے جییا صیر اور پرداشت واال پہیں ہوں ۔۔۔ مگر میں کوشش کر رہا
ہوں تمہارے قانل بیتے کی ۔۔۔ امید ہے تم میری علط یوں اور کوناہ یوں کو معاف کردو گی
۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 968
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
وہ پہت مان سے نوال ۔۔
ن
اس قدر مجیت اور مان پر اشکی آ کھیں لیالب ناییوں سے تھر گبیں ۔۔۔
وہ ناد آئے پر نوجھتے لگی ۔۔اس ئے شاند صنح سے ہی کچھ پہیں کھانا تھا ۔۔۔
وہ معتی جیزی سے کہیا پہکا پہکا شا اشکی خایب جھکا ۔۔۔
قصا میں جھائے شکوت میں گول یوں کی آوازیں گوتجتے لگی ۔۔۔ عالیا وہ ان پر گولیاں پرشا
رہے تھے
اور ان کی گاڑی نک رشانی خاصل کرئے کی تھرنور کوشش کر رہے تھے ۔۔۔
وہ کٹھی ڈرای یونگ پر دھیان د ییا نو جھک کر ا یتے آپ کو اندھیا دھید خلتی گول یوں سے تجائے
لگا ۔۔۔
دراصل میں پہت مشہور ہوگیا ہوں اور یہ کچھ میرے قییز ہیں جو ملتے کی خاہ پڑپ رہے
! ہیں
وہاں مت دنکھو
! وریہ تم خایتی ہوں میں ائکا چسر یسر کر حکا ہونا اب نک
اشکے اگلے القاظ سن کر اس لڑکی ئے زہر تھری ئگاہوں سے اشکے پہلو سے جھانک کر
روم نصہ پر انک ئظر ڈالی اور انک طرف ہوگتی ۔۔
آخانو ۔۔۔
نال کا سرد موسم تھا ۔ .مگر النوتج میں قدم رکھتے ہی گرم ماجول ئے ائکا اسنفیال کیا ۔۔۔
ٹ یگ ن
چشکی وچہ ا ھی میں لتے کو نلے تھے ۔۔۔
خ
نانول میں ڈرائے قرویس اور سراب کی نونل پڑی تھی ۔۔۔
وہ گردن کو دابیں نابیں جھیکیا دایت بیس کر نوال ۔۔ روم نصہ ئے انک ئظر اسے اور تھر
لڑکی کو دنکھا ۔۔۔
وہ حظرناک ارادے لتے آسبیبیں کہی یوں نک موڑ کر گن ئکال کر بییل پر رکھتے لگا ۔۔
وہ انک مشکراہٹ اشکی خایب اجھال کر لڑکی سے مجاطب ہونا ناہر ئکل گیا ۔۔
روم نصہ ئے کن اکھیوں سے اشکی یست کو گھورا وہ اشکے شا متے کچھ زنادہ ہی قری ہو رہا تھا
؟؟؟
کچھ ہی دپر میں وہ وایس آنا نو اشکے نال نکھرے ہوئے بیشانی سے جون کی لکیریں جہرے
سے ہوکر گردن میں خذب ہورہی تھی ۔۔۔
وہ واسروم کی خایب پڑھا جہرے پر نانی کے جھبیتے مارئے کے ئعد اس ئے ناول سے
میہ رگڑا اور النوتج کا رخ کیا ۔۔۔ آرام دہ انداز میں صوفے پر تھیل کر بیٹھ گیا ۔۔۔
تمان ئے انک سیاٹ ئظر اس پر ڈالی اور جواب د یتے ئغیر رموٹ اتھا ۔۔
اشکے ئعد ان لوگوں ئے کھانا کھانا اس دوران وہ لڑکی والہایہ ئگاہیں تمان پر جمی ہونی
محسوس کر شکتی ۔۔۔ مگر خاموش رہی ۔۔
کافی بییو گے تم ؟
تمان ئے نو لتے کے لتے میہ کھوال ہی تھا کہ وہ لڑکی کیاب سے جہرہ ہیا کر نولی ۔۔۔
وہ لوگ کافی کچھ خا یتے تھے انک دوسرے کے نارے میں ۔۔ اشکے خائے کے ئعد وہ
اتھا اور صوفے پر اشکی خایب جھکا ۔۔
ییار کی ۔۔
وہ مسجور سی ہوکر کہتی اشکی بییرڈ کو جھوئے لگی ۔۔اسکا دماغ نلوں میں گھوما ۔۔
مگر فون کی رنگ نون ئے اشکی نوچہ ایتی خایب میذول کروانی ۔۔ وہ فون کان سے لگانا ان
سے دور ہوا ۔۔
روم نصہ ئے انک ئظر تمان پر ڈالی اور کافی کا کپ اس لڑکی خایب پڑھانا ۔۔۔
اس ئے قرمان کے اسیڈی میں لگے کٹمروں کی فوینج چیک کرئے کو کہا تھا ۔۔
کٹھی کٹھی صرورت پڑ خانا کرنی 'تھی 'ان 'جیسے 'لوگوں کی !!! ۔۔
وہ سمچھ پہیں نارہی تھی اسے یہ شب اییا ناگوار ک یوں گزر رہا تھا۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 982
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
نام کیا ہے تمہارا ؟؟ اس ئے سوال داعا ۔۔
! اوہ
انکی گفیگو سے ییگ آکر وہ اطراف کا خاپزہ لیتے لگا ۔۔۔خاالنکہ یہ جیزیں اشکے لتے یتی پہیں
تھیں ۔۔۔
اس ئے نوپہی روم نصہ کے ہاتھوں سے کپ لیا اور لیوں سے لگالیا ۔۔۔ روم نصہ ئے
پرہمی اشکی چرکت کو دنکھا ۔۔۔
! تمہیں جواب خاصا یسید پہیں آئے گا ،اشلتے ر ہتے د یتے ہیں
لعیت ہے
وہ پہت تچمل کا مظاہرہ کرئے ہوئے اتھا اور گارڈن کا رخ کرئے لگا ۔۔۔
روم نصہ ئے سر جھیکتے ہوئے خالی کپ کچن میں رکھا اور کمفرپر پراپر کرنی ل یٹ وہ پہت
تھک خکی تھی ۔۔
سوچ سوچ کر اشکے دماغ کی سرنابیں تھیتے کے قریب تھیں ۔۔۔مشلشل ڈرای یونگ کے
ئغث اشکے کیدھے کا زجم درد کرئے لگا تھا ۔۔۔
وہ چنجی خالنی نانی میں ہاتھ مارنی جود کو ڈو یتے سے تجائے لگی ۔۔۔
اور ہاتھ پڑھا کر اشکی مدد کرئے لگی ۔۔ا یتے تھیڈے موسم میں سوتمیگ نول میں تھیگیا
تھی جود جوسی کے میرادف تھا ۔۔۔ئے خاری سردی سے کایپ رہی تھی ۔۔۔
وہ خل کتے لہجے میں پڑپڑانا آگے پڑھا اور اشکی کالنی کھنجیا ا یتے شاتھ انک کمرے میں
لے آنا
تمان ئے انک ئظر اس پر اور تھر ئظر صوفے پر ڈا لتے ہوئے کہا ۔۔۔
میں تمہارے شاتھ ایتی زندگی سییر کر شکیا ہوں خان من مگر ییڈ پہیں خلو شاناش وہاں سو
خانو ۔۔۔
وہ اسے تجوں کی تحکارنا ہوا دل خال د یتے والی مشکراہٹ کے شاتھ نوال
ی
وہ تیر نجتی صوفے کی خایب پڑھی ۔۔۔
وہ پڑے ہی نازوں میں چیک موڑ کر نانوچ میں ڈال رہی تھی تحرام کی آواز پر جونک کر
مڑی ۔۔
اجھاااا ۔۔ ناں نوں کہو کہ تم ئے یہ ابیٹھے ہیں کسی سے !وہ تیزیہ گونا ہوا ۔۔۔
خلو ۔۔۔اب
ہاں نا۔۔۔ میں یہ سوچ رہی تھی کہ تم اسی طرح نورنگ رہے نو مچھے اس معا ملے پہت
! کچھ سوچیا پڑے گا
وہ خل کر نولی
میال ؟
اس ئے لب دنائے
اور تحرام کی طرف دنکھا نو اسکا میہ کھال کا کھال رہ گیا ۔۔ وہ اشکی نات پر دھیان د یتے کے
تجائے فون پر کچھ تیزی سے نایپ کر رہاتھا اور ڈروای یونگ پر دھیان د یتے کے شاتھ شاتھ
ناہر تھی اشکی ئظر تھی ۔۔۔
اس ئے قدرے غصے سے اشکے ہاتھ سے فون جھیٹ لیا ۔۔۔ تحرام ئے تچمل سے سر
جھ نکا شاتھ ہی گاڑی کو پرنک لگا دی ۔۔۔
اشکے ناس انک ہی راشیہ تھا وہ انا کو کافی شاپ کر اپہیں تھکائے لگائے کا ییدویست کر
شکیا تھا ۔۔۔
کافی ک یوں؟
مگر کچھ پراسرار سحص کو پہاں وہاں ئظریں دوڑائے دنکھ کر اس ئے زور سے مٹھی بییل پر
ماری ۔۔
ن ھ ک ن
مبی یو کارڈ د تی انا ئے جونک کر اسے د کھا ۔۔
وہ وتیر کو کافی کے شاتھ کیکس کا آراڈر د یتی اس کی خایب م یوچہ ہونی ۔۔
اسے کچھ کچھ اندازہ ہورہا تھا وہ اسے پہاں ک یوں النا تھا۔۔گھیتے سے زنادہ وفت ہوگیا تھا وہ
دو نار کافی نی خکی تھی مگر تحرام اتھی اتھی نک پہیں آنا ۔۔۔
وہ اتھ کھڑی ہونی یٹھی وہ اسے آنا ئظر آنا ۔۔۔
سوری ۔۔۔
کہاں گتے تھے تم؟ وہ شکی ئگاہوں سے گھورنی نولی ۔۔۔ کچھ خا ہتے والے مل گتے تھے
یس ۔۔۔
اس ئے پڑھ کر اشکے ما تھے نکھری لٹھیں انک طرف کیں ۔۔۔
عالیا وہ اسے ناور کروانا خاہتی تھی کہ وہ ایتی تھی ی یوفوف پہیں ۔۔۔
وہ جھک کر اشکے کان میں سرگوسی کرنی آگے پڑھ گتی ۔۔۔ تحرام اسے دنکھ کر رہ گیا ۔۔
________________________________________
وہ نوجھل آواز میں اشکے کان میں سرگوسی کرئے لگا ۔۔
وہ کہتی کے نل اوتجا ہوا ۔۔ ائگلیوں کے نوروں سے اسے نال شہالئے لگا ۔۔۔
ہ یوووووو ۔۔۔
یبیشہ ئے ہیستے ہوئے اشکے سیتے پر ہاتھ جما کر اسے دور دھکیلیا خاہا ۔۔ یٹھی اشکی ئظر
عیر ارادی طور پر اشکے سیتے پر آ ڑی پرجھی لکیروں پر پڑی ۔۔۔
اوہ ۔۔۔
یہ جوٹ کہیں سے پہیں لگ رہی تھی ؟ نا شاند وہ ییانا پہیں خاہیا تھا ۔۔۔
وہ تھیکی سی مشکراہٹ اشکی طرف اجھالیا واسروم میں گھشا ۔۔وہ اس سے جھوٹ پہیں
نولیا خاہیا تھا مگر سچ تھی پہیں کہہ نارہا تھا ۔۔۔اس ئے نال سمیتے اور اتھ کر پردے انک
طرف سرکا د یتے ۔۔۔ ناپہیں تھیال کر صنح کا اسنفیال کرئے لگی ۔۔۔ آج ا یتے وف یوں ئعد
وہ شکون محسوس کر رہی تھی ۔۔ شب انک جواب شا لگ رہا تھا ۔۔۔
وہ ناول سے سر رگڑئے ہوئے واسروم سے ناہر آنا اور ناول ییڈ پر تھییک کر کیڈ کی
خایب پڑھا ۔۔۔
کیا ؟؟؟
کیتے ال مییرڈ ایشان ہو تم نار اتھانو ناول اور اسبییڈ پر ڈالو ۔۔۔
اجھاااااا
شکھانو ۔۔۔
وہ معتی جیزی سےکہیا ہوا اشکی خایب پڑھا ہی تھا کہ سرائے ئے دروازے پر دسیک
ہونی .۔۔
یہ لڑکی کسی دن میرے ہاتھوں سے صا ئع ہوخائے گی فشم سے ییا رہا ہوں.۔۔۔
اشکی صرورت کا ہر شامان پہاں موجود تھا چتی کہ اشکی کیابیں تھی ۔۔۔
اس ئے جوشگوار جیرت سے سوخا ۔۔۔ وہ اس سحص کی مجیت اسیر ہونی ۔۔
وہ قلجال ناییہ کے پزیس اور پرییڈز کے شاتھ کام کر رہا تھا ۔۔ چشکے جوالے سے آج اسکا
فونو سوٹ تھی تھا ۔۔۔
وہ ایتی ی یوی کے شاتھ اکیلے وفت ییانا خاہیا تھا اور اسے اشکی موجودگی کھل رہی تھی
۔۔۔
وہ پرے پرے میہ ییانی ایتی گاڑی کی طرف پڑھی ۔۔۔
اب تم کیا سو چتے لگی ۔۔ وہ دروازے کھولے اشکے ای نظار میں تھا ۔ .وہ اسے گھور خاموسی
سے بیٹھ گتی
وہ کٹھی پرا پہیں مائے گی ۔۔یہ ناراض ہوگی اور یہ ہی مچھے جھوڑ کر خائے گی !میں خاییا
ہوں
ہم اپہیں کونی تھی نام د یتے سے قاصر ہوئے ہیں مگر ان پر ئقین اور تھروسہ شب سے
پڑھ کر ہونا ہے اور کٹھی کٹھار نو شگے رسیوں کی اہم یت کو تھی ئے معتی کرد یتے ہیں
____________________________
اس ئے رخ موڑ کر اطراف کا خاپزہ لیا نو کمرے میں ملگجا شا اندھیرا تھا ۔۔
وہ جمار آلود آواز میں اشکے کان میں سرگوسی کرئے لگا ۔۔۔
تمہارے اچشان کی صرورت پہیں تھی میں صوفے پر سو شکتی تھی ۔۔
صوفے پر میرے چشم کی چرارت اور ناپہوں کی خدت پہیں ہونی نا ۔۔۔
وہ سر قدرے نلید کرکے نوال ۔۔ شاتھ ہی ہاتھ اشکے اوپر سے گزار کر ییڈ پر جمانا ۔۔۔
! پہیں ہ یوئگا
اس ئے قدرے ناگواری سے دروازے کو دنکھا اور تھر سے سر نکتے پر گرانا ۔۔۔
!!!تممممان ۔۔۔
وہ زوروں سور سے مکے اشکے نازو پر رسید کرنی مزاجمت کرئے لگی ۔۔
تمان اشکی خالت سے حظ اتھانا اطمییان تھری ئگاہوں سے یہ م نظر دنکھتے لگا ۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1008
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
روم نصہ کے جہرے پر غصے کا ناپر اتھر کر معدوم ہوا ۔۔۔
تم ۔۔۔
کاش میں تم پر جوری کی دقعات ناقذ کرکے تمہیں کڑی سزا دے نانا ،ک یونکہ تم ئے میری
! زندگی کا شکھ جین پرناد کر رکھا ہے
وہ جھک کر رازدارایہ انداز میں اشکے کان میں سرگوسی کرئے لگا ۔۔۔
ہمارے درمیان عارضی ئعلق تھا مگر تم میرے لتے ونال خان ین خانوگی میں ئے سوخا
پہیں تھا زندگی میں پہلی نار صرف تم سے شایسوں کا ئعلق قاتم کرنا خاہیا ہوں ۔۔تھلے ہی
تم مچھ سے مجیت یہ کرو ۔۔۔ مگر میں خاہیا ہوں تم اس ئعلق سے وقا یٹھانو ۔۔۔
وہ اشکی سقاسف آنکھوں میں دنکھیا ہوا پرامید لہجے میں نوال ۔۔
میں ئے تمہیں انک موقع دنا ۔۔ تم پر ئقین تھی کرنا خاہتی ہو مگر ۔۔ہر نار تمہارے نارے
! میں انک ییا انکشاف میرے تھروسے کی ی یو کو کمزور کر د ییا ہے
وہ پہت اعٹماد سے کہیا ہوا اشکے رچشاروں کو جھوئے لگا ۔۔
اس ئے اییات میں سر ہالئے آہسیگی سے گردن جھیکی ۔۔۔اسکا لمس اسے ئے جین
کیتے دے رہا تھا ۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1010
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
تھییک نو !!!وہ شاچرایہ لہجے سرگوسی کرئے ہوئے دھیرے سے اشکے لیوں سے لب
مس کیتے ۔۔۔
کچھ ہی دپر میں وہ لوگ نا ستے کے بییل یہ موجود تھے ۔۔۔تمان نا ستے کے ئعد فون پر تمیر
مالنا ناہر ئکل گیا ۔۔
اور جہاں نک مچھے لگیا ہے اسے تمہارے نال پہت یسید ہیں ،اشکے تمہارے ہویٹ پرکسش
لگتے ہیں ۔۔
وہ اشکی ناٹ کاٹ کر تھہر تھہر کر نولتی اشکے سر پر دھماکے کرئے لگی ۔۔
مگر تم سے کتی وف یوں پہلے سے وہ مچھ پر قدا ہے ۔۔۔ اب اسے تم سے مجیت ہوگتی نو
کونی نات پہیں ۔۔
مگر میری نلخ زندگی کا تحریہ کہیا ہے کہ مجیت جھوٹ خانی ہے اور عادت کٹھی پہیں جویتی
.۔۔۔
وہ زہرنلی مشکراہٹ کے شاتھ جھک کر رازدارایہ انداز میں نولی ۔۔۔۔ روم نصہ کے اندر
جھن سے کچھ نونا ۔۔۔
اتجوائے ۔۔۔
وہ قاتجایہ مشکراہٹ مڑکر مصروف سے تمان پر ڈال کر کہتی ہونی ا یتے کمرے میں خلی
گتی ۔۔۔
اس ئے سجتی سے لب تھینجے اور آیسو نوتچھتی تیزی سے اییا شامان سم یٹ کر گاڑی میں
ج ن ن ٹ یب
خا ھی ۔۔۔ تمان ئے قدرے جیرت سے یہ م ظر کود کھا اور سر ھیک کر ڈراییونگ
سیٹ سیٹھال لی ۔۔۔
____________________________
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1014
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
وہ اسے گھر ڈراپ کرئے کے ئعد سیدھا تحرام کے آفس آنا ۔۔۔
س
روم نصہ اور اس کے درمیان صرور کونی کھحڑی نک رہی تھی ۔۔ جو وہ ھتے سے قاصر تھا
چم
۔۔۔
ُ
مگر قرمان کے قا نل کے جوالے سے ییا انکشاف از خد جیران کن تھا ۔۔۔
وہ لڑکی کون تھی؟ یہ اب صرف تحرام ہی اسے ییا شکیا تھا ۔۔۔
سر آپ ا یسے اندر پہیں خا شکتے آپ ئے انایٹمیٹ لی ؟؟؟ رسیسیسٹ گ ھیرا کر فورا اس
آندھی طوقان کی طرح خلتے تمان کے ینچھے آنی ۔۔۔
وہ کہتی مار کر اسے انک طرف کرنا آفس کا دروازہ دھکیال کر اندر آگیا ۔۔۔
کویسی لڑکی؟
چم س
وہ نا ھی سے نوال ۔۔۔
ُ
وہی لڑکی چشکے زر ئعے نو ئے قرمان پر گولی خلوانی . .۔
دنکھ تھانی ۔۔۔میں اجھا آدمی ہوں نو جوامجواہ مچھ پر شک کر کرنا رہیا ہے مچھے کیسے ییا
ہو۔۔۔۔۔۔
اشکی نات میہ میں ہی رہ گتی تمان سے زور دار مکہ اشکے جیڑوں پر دے مارا ۔۔۔تحرام
لڑکھڑا کر گرئے گرئے تجا ۔۔
تحرام ئے ایتہانی غصے سے اس الزام درازی پر اسے زور دھکیال چس کے بینجے میں وہ
آفس میز سے نکرانا اور کتی جیزیں زمین پر نکھرنی خلتی گبیں۔۔
تحرام ئے ناگواری سے اسکا میہ یید کروانا خاہا اور اوتجا ہوکر ان ئقاب نوسوں کو دنکھتے لگا
۔۔۔
نک مت شالے ۔۔۔دنکھ پہیں رہا معصوم لوگوں کی خان حظرے میں ہے ۔۔
۔وہ خاپزہ لییا گالس وال کے نار کے م نظر دنکھتے لگا جہاں وہ سیکو اکٹھا کیتے پرغمال
ییائے لگے تھے ۔۔۔
کون ہے تحرام؟؟؟
تمان جو کب سے ایتی عادت کے خالف خاموش تماشانی ییا ہوا تھا صنط سے لب تھینجیا
ہوا نوال ۔۔
وہ تھڑکا
ڈنواین ئے ئغور تمان کو دنکھا وہ اسے تھی پہجاییا تھا الییہ اشکے پراپر میں تحرام ہی تھا
۔۔۔ یس ان کے درمیان ئعارف کا ائقاق پہیں ہو نانا تھا
وہ جو کہہ رہا ہے وہی ہوں چس ئے تیری ماں کو اوپر پہنجانا ۔۔۔ لیکن سروعات نو ئے کی
تھی ۔۔۔تم لوگوں ئے چشیر کو مارا ۔۔۔اب تم شب اسکا ندال حکانوگے ۔۔۔
بی م ُ
ان کے ینچ ہاتھا نانی ہوئے لگی چس کے نجے یں ا کے ہاتھ پر دنانو پڑھا اور تھاء کی آواز
ش
کے شاتھ گولی خل گتی ۔۔۔
ب ۔۔ح۔۔۔۔رام ۔۔۔۔؟؟؟؟؟
تحرام کو ایتی کمر کے نابیں خایب کونی جیز تیزی سے چٹھتی ہونی محسوس ہونی۔۔۔
تمان ئے تھتی تھتی آنکھوں سے ئفی میں سر ہالنا ۔۔ گولی اس ئے پہیں خالنی تھی
؟؟؟
اس ئے خالئے ہوئے ایتہانی طیش کے عالم میں اسے دنوچ کر گالس وال سے نلڈنگ
کے ینجے تھییک دنا ۔۔۔
اور تیزی سے تحرام کی طرف پڑھا جو لڑکھڑانا کر زمین نوس ہو حکا تھا ۔۔۔
وہ جواس ناجیہ شا ہوکر نوال اور اس کے ناس سے اتھ کر جیزیں الٹ نلٹ کرنا خانی
ڈھونڈئے لگا ۔۔۔
اییا ۔۔۔ چزایہ ئعد میں نالش ۔۔۔کرنا شالے ۔۔۔ میں مر رہا ہوں
تمان ئے عجلت میں سر ہالئے ہوئے بییل کے ینجے سے خانی اتھانی اور اسے کیدھے کا
شہارا دے کر گاڑی نک لے آنا ۔۔
وہ اییا لونگ کوٹ اشکے زجم پر رکھیا ہوا نوال اور سیٹ ییلٹ ناندھ کر ڈراییونگ سیٹ سیٹھال
لی ۔۔۔
قل اسییڈ میں گاڑی تھگائے ہوئے ہاسییل کے ر ستے پر ڈال دی ۔۔۔
اگر میرے ہاتھوں مر گیا ہونا نو آج کتے کی موت یہ مرنا ۔۔۔ لوگ تھی پڑے ڈھ یٹ ہیں
۔۔۔
شا متے والی نلڈنگ سے دوربین آنکھوں سے ہیائے ہوئے خانون ئے ایتہانی مصیوغی انداز
میں سر جھ نکا ۔۔
تح۔۔۔۔رام ۔۔۔؟؟؟؟ اس ئے ڈراییونگ کے دورا یتے میں دھیان ییا کر تحرام کو ئکارا ۔۔
اشکے قدم خکڑے گتے ۔۔ بیتے وفت جوئصورت نادیں اشکے دماغ میں خلتے لگیں ۔۔
ان کی دوستی پہت گہری تھی ۔۔ اور یہ دوستی اخانک سے دسمتی میں کیسے ییدنل ہوگتی
اسے ییا ہی یہ خال ۔۔
آج اسے اس خال میں دنکھ کر تمان کو اندازہ ہوا وہ کٹھی دسمن تھے ہی پہیں ۔۔
وہ نو یس قرمان کی ناراصگی کے ڈر سے اکھڑا اکھڑا رہیا تھا ۔۔ چیکے تحرام نلکل پہیں ندال وہ
نو ویشا کا ویشا ہی آج تھی اور کل تھی ۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1028
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
اس ئے نال مٹھ یوں میں خکڑ لیتے ۔۔۔
وہ کٹھی جود کو معاف پہیں کر نائے گا ۔۔۔وہ ئے جیتی سے اتھا اور راہداری میں خکر
کا یتے لگا ۔۔
ہاسییل کی راہداری میں پریشانی سے خکر کاٹ رہا تھا ۔۔ کتی گھی یوں کے تھکا د یتے والے
ای نظار کے ئعد ڈاکیر کو ناہر آئے دنکھ کر وہ ئے نانی سے آگے پڑھا ۔۔۔
تھیک ہے نا وہ ؟؟؟
! پہلے سے پہیر
مگر وہ خاموش رہا ۔۔ وہ اتھ کر کمرے کی خایب پڑ ھتے لگا ۔۔ملک ئے اسکا راشیہ روک کر
کش ی ھ ت م
لی ا کے شا تے النی ۔۔ یورنی قرشٹ نو نو؟؟؟ ش ی ھ ٹ ہ
تمان کا دل کیا اشکے جیڑے نوڑ دے مگر صنط کرئے ہوئے ییدوق ئکال کر اشکی ہٹھیلی پر
دھری اور اندر خال گیا ۔۔
.ڈھ یٹ کی اوالد ۔
اگر کونی اور ہونا اشکی خگہ نو دو دن نک ہوش میں یہ آنا ۔۔ اور وہ جت لییا ج ھٹ کو گھور رہا
تھا ۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1030
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
اسے دنکھ کر حقگی سے رخ موڑ لیا ۔۔
! تچھے میرا اچشان مید ہونا خا ہیتے کہ میں ئے تیری خان تجانی
شگریٹ ہے ؟؟
اییا نو میں نو خاییا ہوں کہ نو نالوچہ مچھ پر اچشان پہیں کرے گا ۔۔۔ نک کیا فٹمت ہے
حکانی پڑے گی تیرے اچشان کی؟؟؟ وہ دو نوک نوال ۔۔
وہ کڑے ی یوروں سے نوال نو کتی لمجے تحرام اسے دنکھیا رہا اور تھر قلق سگاف قہقہہ لگا کر
ہیس پڑا ۔۔
میں آچری نار نوجھ رہا ہوں وہ لڑکی کون تھی چس ئے قرمان پر گولی خالنی؟؟؟
وہ یبیشہ کا نام کسی صورت اشکے شا متے پہیں لییا خاہیا تھا ۔۔
ییا ؟؟؟
اییا نو طے تھا وہ اسے کچھ پہیں ییائے واال تھا ۔۔ اسے جود کچھ کرنا پڑے گا ۔۔
دوسری طرف تحرام کو ئقین تھا وہ موت اس پراسرار سحص کو نالش پہیں کر نائے
گا۔۔اور تحرام ایشا ہوئے تھی پہیں دے گا اس ئے کسی سے وعدہ کیا تھا
تچھے معاف پہیں کروئگا میں ۔۔ یہ شب اس ' ****کرسی 'کی خاطر ہو رہا ہے نا؟؟ ۔۔
میں اس قانل پہیں ر ہتے دوئگا کہ اشکی قراق میں کونی ایتی زندگی دانو پر گا ۔۔۔یس نو
دن ک ھ ی ا خ ا
لے ۔۔ مر ۔۔
وہ ایتہانی غصے سے مڑ کر شگریٹ کا ییکٹ اشکے سیتے پر مارنا دروازے کی طرف پڑھا ۔۔۔
کمرے میں داخل ہونی پرس ئے غصے سے یہ م نظر دنکھا ۔۔۔ آپ کو سرم آنی خا ہیتے
ک ن
بیسیٹ کی خالت د ھی ہے؟؟؟ وہ موت کے میہ سے وایس آنا ہے اور آپ اسے
! شگریٹ آقر کر رہے ہیں
_________________________________
مارشل کی اظالع پر دھیرے سے سر اتھا کر اسے دنکھا اور تھر سے گرالیا ۔۔
جیسے آپ کی مرضی ۔۔ مگر ہوشکیا ہے کچھ صروری کام ہو ۔۔ شاند کونی ناکسیانی ۔۔
اس ئے تیزی سے تمان کا تمیر یش کرئے ہوئے کان سے لگانا ۔۔یہ نات اشکے علم میں
ہونا پہت صروری تھی ۔۔۔
وہ ینجے آنی نو اظہر اشکی خایب یست کیتے کھڑا تھا ۔۔
اس ئے طونل شایس لے کر ناپرات نارمل کیتے اور اشکی خایب پڑھی ۔۔۔
آپ سے کس ئے کہا کہ میں فید میں ہوں اور مچھے رہانی خا ہیتے ؟؟
ی یو مت روم نصہ میں خاییا ہوں تمہیں جیر پہاں رکھا خا رہا ۔۔۔نلیز میری مدد کرو قا نل کو
نکڑوائے میں تمہیں اور تمہاری پہیوں ۔۔۔
وہ قا نل پہیں ہے اس ئے کسی کو پہیں مارا ۔۔تمہارا ناپ تھی اییا ہی ملوث تھا اس
پ ُ
شب میں ،اور ایتی تحف نقات درشت کرو اسے قرمان ئے مارا ہے تمان ئے یں
ہ
تھک گتی تھی ۔۔۔ا نکے لتے زندگی گزرا کر اب ا یتے لتے جییا خاہتی تھی ۔۔۔ا یتے من کی
کرنا خاہتی تھی ۔۔
روم نصہ میں صرف تمہیں اس جہٹم سے جھ نکارا دلوانا خاہیا ہوں ۔۔۔
. . .پہیں اظہر کاطمی تم ا یتے ناپ کا ندلہ لییا خا ہتے ہو
اگر تمہیں اییا ہی میرا چیال تھا نو پہلے ک یوں پہیں آئے ۔۔۔ اب چیکے تمہیں اییا مظلب نو
تم خلے آئے
وہ ایتی خگہ سے ہال نک پہیں ۔۔ وہ واقعی اشکی مدد کرنا خاہیا تھا ۔۔خائے وہ یہ شب ک یوں
کہہ رہی تھی ؟؟
اور پڑھ کر مکوں کی پرشات کردی اس پر ۔۔۔وہ اس جملے کے لتے ییار پہیں اس لتے
اسے وفت لگا سیٹھلتے میں ۔۔
اس ئے ع نظ غضب کے عالم الن کی جییر اشکے سر پر ماردی اور ایتی ییدوق ئکالی ۔۔۔
ممت
ممممان ۔۔۔
چشکے بینجے میں گولی اظہر کے نازو کو جیرنی ہونی ئکل گتی ۔۔۔ روم نصہ شاکت رہ گتی۔۔۔
اسے ئقین پہیں آنا تمان اییا سمچھائے تچھائے کے ئعد تھی ایسی چرکت کر شکیا ہے ۔۔۔
۔وہ اس پر گولی خال تھی د ییا اگر اشکی ئظر روم نصہ پر یہ پڑی ہونی ۔۔۔
آگے مت پڑھیا
اظہر کے دل کر کچھ ہوا۔۔ وہ جو تھان لیتی کر کے رہتی تھی ۔۔اسکا کونی ئعید پہیں تھا وہ
خ چن ی
جود کو ئقصان پہنجا تھی لیتی ۔۔وہ کتی شال ھے ال گیا ۔۔۔
روم نصہ تم انک قا نل کو ڈ ئقییڈ کر رہی ہو ۔۔ چشکا ینچہ تم دنکھ خکی ہو میں صرف تمہاری مدد
کرنا خاہیا ۔۔
وہ ئفی میں سر جھیکیا اییا زجمی نازو دنوچیا وہاں سے خال گیا ۔۔وہ صرف اس کی خاطر خا رہا
تھا۔۔
تمان ئے نلکیں نک جھیکیں ۔۔ وہ یٹھر کا ہوگیا ۔۔ زندگی اشکے ئغیر ئصور تھی پہیں کر
شکیا تھا ۔۔
رو۔۔۔۔۔۔م۔۔۔ئصہ ۔۔۔
ل م
م م ن
وہ جی انداز یں یں گڑگڑانا
! اور کیتی نار معافی مانگو گے تم ۔۔۔کیتی نار معاف کروں میں تمہیں
وہ چنجی
یس ۔۔۔
تم کیسے ئے در تخ کسی کو فیل کر شکتے ہو تمان ۔۔۔تمہارے شاتھ زندگی گزارنا ایشای یت کی
نوہین ہے میں تمہارے شاتھ پہیں رہ شکتی ۔۔
ین پہیں ۔۔۔ پہیں .پہیں .۔۔۔ میرے شاتھ ایشا مت کرو ۔۔۔۔نلیزز
وہ ئے شاجیہ ایتی گن تھییک کر گھی یوں کے نل زمین پر بیٹھ گیا۔۔اس ئے ا یتے ہاتھ
اتھا لتے
ھ ک ش ن
ا کی آ یں ڈنڈنانی ۔۔
وہ آنکھوں میں اسے ئقین دالنا ۔۔مجیاط قدم اشکی خایب پڑھائے لگا ۔۔ اسکا ہاتھ ئے
ُ
شاجیہ پہلو میں خا گرا .۔۔۔ وہ اس پر ئقین پہیں کرنا خاہتی تھی مگر اشکے آیسونوں ئے
اشکے شارے ارادوں پر نانی ت ھیر دنا ۔۔ وہ فورا سے پہلے اشکی خایب ل نکا اور ییدوق اشکے
ہاتھ سے لے دور تھییک دی ۔۔اسے سیتے میں سمو لیا ۔۔وہ مزاجمت نک یہ کر نانی
۔۔یس آہسیگی سے نلکیں منچیں اور سر اشکے سیتے پر ئکادنا ۔۔۔
_________________________________
| دو مہیتے ئعد |
کیشا ہے شہزادے؟؟؟
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1047
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
وہ فون کان لگانا ہوا آرام دہ انداز میں کرسی پر تھیال ۔۔۔
! جیشا تھی ہوں شالے ،،خان جھوڑ تھی دے کب نک ینچھے پڑا رہے گا
شادی ہے آج میری ۔۔۔ آنا ہے نو آخا ئعد میں گال مت کرنا !تحرام ئے چیا کر کہا۔۔۔
ظاہر سی نات تھی اشکی پہن کی شادی تھی وہ ل یٹ کیسے ہو شکتی تھی ۔۔۔
وہ آگے پڑھ کر اشکی بیشانی پر نوسہ د ییا واسروم میں گھشا ۔۔۔ ییار ہوئے ئعد تحرام کی
رہایش گاہ کا رخ کیا ۔۔۔
قاضی صاجب کی آمد پر وہ شب لوگ اسینج کی خایب م یوچہ ہوئے ۔۔۔ ئکاع کی رسومات ادا
کردی گبیں ۔۔۔
تیری سکل یہ تھی تچیں گے ۔۔۔ بییا صیر کر آج پہال دن ہے !تمان کے جواب پر وہ
قہقہہ لگا کر ہیس پڑا ۔۔۔
معروش کی سعلہ نار ئظریں انا کے مشکرائے جہرے پر نکیں تھیں ۔۔ اسے کہاں م نظور
تھا کونی اشکے ہوئے ہوئے تحرام کی نوچہ کا مرکز یتے ۔۔۔
وہ پرا شا میہ ییا کر نازلے سے یتی جواہش کا اظہار کرئے لگی ۔۔
کیسی قصول نابیں کر رہی ہو ۔۔۔تم دنوں پہبیں میری ناک ک یوا کر ہی دم لوگی۔۔
پہلے ہی معروف کے اپ سیٹ ہوئے کی وچہ سے پریشان تھی ۔۔وہ کونی تماسہ پہیں
خاہتی تھی اسی لیتے معروف کو شادی میں سرکت سے پہلے ہی م نع کر خکی تھی ۔۔۔
وہ حقگی سے گھورنی اشکے ناس سے اتھی اور سمانل کی خایب پڑھی ۔۔۔
وہ دنکھ خکی تھی انا کو ییار سمانل ئے کیا تھا سو ایتی جواہش کا اظہار کرئے لگی ۔۔۔
ارے ۔۔۔تمہاری شادی کے لتے پہلے دلہا ڈھونڈنا پرے گا نا ؟؟ ا یسے کیسے !وہ ییار سے
نولی
دوناری مت کہیا ایشا ۔۔ اجھا؟؟ وریہ جو تیرو تھانی کی دلہن ہے نا؟؟ وہ تمہیں ا نکے آس
ناس تھی پہیں خائے دے گی !تھر کیا کرو گی تم ؟
طرئفہ تھا اسے پہرام کی ناراصگی کا ڈراوا دے دو ۔۔اور Bestاس سے خان جھڑوائے کا
سمانل وہی کیا تھا
ب
چشکے ئعد وہ قرماتیرادری سے سر ہالنی وایس ایتی کرسی پر خا یٹھی ۔۔
کچھ خاص پہیں یس ۔۔۔ ایتی پہن سے نات کر رہا تھا ۔۔۔
سمانل کو اس پر ئے خد غصہ آنا ۔۔کونی اییا اجمق کیسے ہو شکیا تھا ۔۔۔
اشکے ل یوں سے ئے اجییار ئکال ۔۔۔ وہ عحب ئگاہوں سے اسے گھورنا آگے پڑھ گیا
پہیں نو نا شہی ۔۔ میں کویشا مری خا رہی ہوں تمہارے لتے !وہ تجوت سے نالوں کو جھیکتی
آگے پڑھ گتی ۔۔۔
چیکے دور سے شب دنکھتے تحرام ئے مشکرا کر سر جھ نکا ۔۔ وہ سمانل کی آنکھوں میں ملک
کے لتے یسیددندگی کی رمق دنکھ شکیا تھا ۔۔۔اسے کونی اعیراض پہیں تھا اگر ملک کو تھی
!!یہ ہونا نو ۔۔۔
وہ شب کو آوازیں لگانی اسینج کی طرف نالئے لگی ۔۔ یبیشہ اور یشم پہلے سے ہی اسینج پر
موجود ت ھے ۔۔۔
روم نصہ ئے تمان کو اشارہ کیا نو اس ئے ناک چڑھائے ہوئے کتی کیرانی ۔۔۔
ھ ک
خلوووو ۔۔۔ وہ ہیستی ہونی جیرا اسے ا یتے شاتھ نجتے گی ۔۔
ل ی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1056
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اوزائے ز ہان NOVEL BANK مافیا وار
! اققف ہللا ۔۔ یہ رومی کا سوہر اییا جوفیاک ک یوں ہے
تم میرے ناس آخانو میری خان ۔۔۔اشکی سکل ہی منجوس ہے ۔۔ و یسے یہ اییا پرا آدمی
! تھی پہیں ہے
.وہ چڑا د یتے والی مشکراہٹ کے شاتھ نلید آواز کہیا اشکے گرد نازو کا گ ھیرا ییائے لگا ۔۔
روم نصہ ئے ان دونوں کو دنکھ کر ئفی میں سر جھ نکا وہ دونوں و یسے کے و یسے ہی تھے۔۔۔
جب تھی ملتے نلخ جملوں کا ییادلہ کرئے نائے خائے نائے خائے ۔۔۔
انا اور یبیشہ تمان سے اتھی تھی خائف تھی ،مگر روم نصہ کو ئقین تھا ۔۔خلد نا ندپر ان کی
ناراصگی تھی دور ہو ہی خانی تھی ۔۔
وہ تمان کے سیگ جوش تھی اسے اور کسی جیز کی پرواہ پہیں تھی ۔۔
اس ئے کچھ ہفتے پہلے سزنلین کے تمام حفیہ ادارے نارودی مواد سے زمین نوس
ش خ خ ت مٹ سک می
لین کی رہایش گاہ ھی ل کر راکھ ہو کی ا کی ندولت ۔۔ کرد یتے تھے ۔۔چتی کے
مگر وہ یہ پہیں خاییا تھا کہ اسکا ناال تحرام علی زمان سے پڑا تھا ۔۔ اگر وہ سیر تھا نو تحرام سوا
سیر تھا ۔۔۔ اس ئے ا یتے یتے ای نظامات پہلے سے کر ر کھے تھے ۔۔۔ نالشیہ وہ انک ئے
میال لیڈر تھا ۔۔اسے ا یتے لوگوں کی پرواہ تھی ۔۔۔مگر اب وہ آزاد تھا اسے کسی کے
فوابین کی تیروی پہیں کرنی تھی ۔۔اور اس نات کے لتے وہ تمان کا دل ہی دل میں شکر
گزار تھا ۔۔۔وہ اب تھی انک بییل یہ اکٹھے ہوئے تھے۔۔ا نکے روائط تھی تھے ۔۔دہست
تھی قاتم تھی اور وہ اب تھی ان کا لیڈر تھا ۔۔۔
BECAUSE
___________________________________
وہ اشکرین پر خلتے فییال منچ سے ئظریں ہیائے ہوئے جونک کر ایتی بیتی کو دنکھتے لگا۔۔
وہ اکیر ا یسے ہی عج یب عج یب سوال کیا کرنی تھی۔۔ ک یونکہ وہ مچھے شادگی میں ہی چسین
لگتی ہے ۔۔
وہ پرم ئگاہوں سے مڑ کر کچن میں کام کرنی روم نصہ پر ئظر ڈا لتے ہوئے نوال ۔۔
تم اس نارے میں مت سوجو !اس ڈھونگی آدمی کے ناس کچھ زنادہ ہی بیشہ ہے جو ئے
در تخ ایتی ییوی پر چرچ کر رہا ہے ۔۔
میری خان میں ہماری بیتی کو حف نفت سے روپرو کروانا خاہ رہا تھا ۔۔۔
عایشہ کے دماغ میں یہ خائے کیا سمانی وہ ہوم ورک جھوڑ کر اتھی اور اپڑھیوں کے نل
اوتجی ہوکر اشکے سنگار میز سے ییل بی یٹ اتھا النی ۔۔۔
نانا کی خان آپ مما کے جیسے شادگی میں پہت جوئصورت لگتی ہو ۔نو کیا صرورت ہے ان
شب جیزوں کی ۔۔۔
شاال کمییہ تحرام۔۔ ا یتے ی یوی تجے کو سیٹھال پہیں شکیا ۔۔۔ میرے تجے تھی چراب
کرئے پر نال ہے ۔۔
.ک یونکہ ہم چس سے ییار کرئے ہیں اشکے لتے شب کرئے ہیں ۔۔
وہ جھوم کر نولی نو تمان کو ا یتے کانوں پر ئقین یہ آنا ۔ .ایشا کس ئے کہا؟
وہ تھڑکا
خانو شاناش ہوم ورک کرو ۔۔ وہ اشکے ہاتھ سے ییل بی یٹ لییا ہوا پرمی سے گونا ہوا ۔۔۔
اور ییل بی یٹ کمرے میں رکھ کر کوٹ اتھانا ناہر ئکل گیا ۔۔ سڑکوں پر اسیربیس الیٹ آن
تھی ۔۔
نو کٹھی پہیں ندل شکیا ۔۔سمچھ پہیں آنا دوشت ہے میرا نا دسمن
اب یہ لوگوں کو سو چتے دو کہ ہم دوشت ا جھے ہی نا دسمتی ۔۔ اور تم چس قراق میں ہو وہ
میں ہوئے پہیں دوئگا ۔۔
کیا مظلب؟؟
ا یتے لڑکے کو نول میری بیتی سے زنادہ قری ہوئے کی صرورت پہیں ۔۔
نو تحرام رک شا گیا ۔۔اور زور سور سے قہقہہ لگا کر ہیس پڑا ۔۔ اشکے وہم و گمان میں تھی
پہیں تھا تمان اس خد نک تھی سوچ شکیا ہے ۔۔
نا ۔۔۔۔۔ممم۔۔۔۔۔کن
ضفچہ چٹم
ناب چٹم
عذاب چٹم
چٹم شد