Professional Documents
Culture Documents
Ahram e Junoon by Ts Writes
Ahram e Junoon by Ts Writes
احرام ج نوں
ئ ل
از م ٹی ایس را ٹسق
م کم
ل ناول
ناول ئینک و یب پر شا ئع ہونے والے تمام ناولز کے جملہ و حقوق تمعہ مصنفہ کے نام
محقوظ ہے۔ خالف ورزی کرنے والے کے خالف قانوٹی خارہ جوٹی کی خا شکتی ہے۔ اگر
آپ ایتی تحرپر ناول ئینک پر شا ئع کروانا خا ہتے ہیں نو اردو میں نایپ کر کے ہمیں سینڈ
کردیں۔ آپ کی تحرپر ناول ئینک و یب پر شا ئع کردی خانے گی۔
E-mail : pdfnovelbank@gmail.com
WhatsApp : 92 306 1756508
وہ ہنلز میں مقند ناؤں اتھاٹی نہایت ہی حسین سوتمنگ نول ع نور کرٹی اندر کی
,,,خایب پڑھ رہی تھی
نالوں کو کھال جھوڑے حست جینز اور شرٹ پر نلنک کوٹ نہتے وہ ہنلز کی نک نک ،
خ م ُ
،کی آواز کے شاتھ قارم ہاؤس کے اس پڑے سے کمرے یں دا ل ہوٹی
ُ
نلنک ئی نٹ پر وایٹ شرٹ نہتے حس کے اوپری ئین کھلے ہونے کے ناعث ا کے
ش
ن ُ
،ہنلز کی نک نک کے شاتھ اسے اندر آنا د کھ وہ ینڈ سے اتھ ھڑا ہوا
ک
نہی سوال منرا تھی ہے آپ سے ،کنا طرئفہ ہے یہ کنا مذاق ینانا ہوا ہے منری
مخنت کا آپ نے ،عخ نب تماشا ینا دنا ہے منرے حزنانوں کا ،آنکھوں میں خلتی
،،ج نگارناں لتے وہ اینا اسنعال دنانا گونا ہوا
چمس ُ
ہے ہے کول ڈاؤن !...منرا قصور کنا ہے کچھ نولو گے ؟ اس نے یہ ھی سے
ن ک ُ ُ ص م ک ن ش ُ
ا کی طرف د ھتے ہونے لحت سے نوجھا ،اس کے ی نور اسے سی پڑی ا ہوٹی کا
،ییہ دے رھے تھے
نو یہ تھی میں یناؤ ؟ مسز عنایہ تمر ۔۔۔۔ اوہ ل نٹ می کرنکٹ مس عنایہ شکندر وہ
ئ
،،،ایتی ہی نات کی صخنح کرنے ئقرینا گرانا
ُ ُ
دنکھو ئم مچھ سے اس طرح نات نہیں کر شکتے ،ی نوی ہوں تمھاری ،اس نے ا لی
گ ئ
ہم یسلی سے ئییھ کر تھی نات کر شکتے ہیں ،اس نار عنایہ نے انک لمتی شایس
،خارج کرنے اینا غصہ دنانے نگڑٹی نات یناٹی خاہی
ئییھ کر نات کرنے کے لتے کچھ جھوڑا ہے آپ نے ،،،خان شکنا ہوں منری ئییھ
ُ ہ کھ گ چن ی
کے ھے منرے ہی تھاٹی کے شاتھ کنا ل ال رہی یں آپ؟ اس نے فریب
آنے اسے کندھوں سے تھا متے ہونے کہا ،انک آیسو نلکوں کی ناڑ نوڑنے گالوں سے
م ل ہ ش ت ُ
،ھسلنا ا کی کی پڑھی ہوٹی سنو یں خذب ہوا تھا
ُ
آنکی خاموسی نے منرے شک پر حق نقت کی مہر لگا دی ہے عنایہ ،،،،اس نے
ک ن ُ
،،،،افسوس سے اسے د ھتے کہا
نلنز اب مزند جھوٹ منرے شا متے مت نولنا مزند آ نکے میہ سے جھوٹ سیتے کی
شکت نہیں اب مچھ میں میں نے آنکو نوٹ کر خاہا تھا ،آ نکے اس دھوکے نے
مچھے نوڑ کر رکھ دنا ہے ،میں نے ایتی قیملی سے جھپ کر آپ سے ئکاح کنا آنکو اینا
نام دنا ایتی عزت ینانا ,,وہ رکا اور ازیت سے اشکی طرف دنکھتے تھر گونا ہوا اسے جود
,,کے وجود سے جھن سے کھ نوینا ہوا شنائ دنا
آنکی ہر نات پر میں آنکھ یند کر کے اتمان النا رہا ہوں ،اور آپ نے کنا کنا عنایہ
منری آنکھوں میں دھول جھو کتے آپ نے انک نار تھی منرے شچے خذنوں کے ،،،
ُ
نارے میں نہیں سوخا ،وہ نے خد نونے نکھرے انداز میں کہہ رہا تھا ا کی خالت
ش
فسمت سے ہارے جواہری کی طرح لگ رہی تھی ،وہ جوپرو جوان مرد ہو کر رو رہا تھا
،،،شاند اسی لتے کہتے ہیں کہ عورت مرد کو ینا تھی شکتی ہے اور منا تھی شکتی ہے ،
ُ
یس نہت سن لی تمھاری نکواس ،،نہی نکواس شنانے کو نالنا تھا ئم نے ،،اور منری
ُ ُ
ہن ج ئ گئ
انک نات کان کھول کر سن لو ،،منرے کردار پر ا لی اجھا لتے کا م کوٹی ق یں
ُ ج ُ
،رکھتے ،،،وہ ئقرینا خالنے نولی ،غصے کی شدت سے اسکا ہرا شرخ تھا
چم س
جق رکھنا ہوں ،،،،،تمام پر جق محقوظ ہیں منرے ناس جود کو اینا آزاد مت ھیں
اتھی تھی منرے ئکاح میں ہیں عمر میں پڑی ضرور ہیں آپ مچھ سے مگر ر شتے میں
ُ
مزاخا خدا کا رییہ رکھتے ہیں ہم آج تھی ،،وہ دوندو اس سے د تی آواز میں جنجا کہ
گ
،،،تھی تھہری
میں ہمٹشہ سوجنا تھا کہ ہمارے خاندان میں عنرت کے نام پر قنل ک نوں کیتے
،،،،خانے ہیں پر آج مچھے منرے ہر سوال کا جواب مل گنا ہے
ُ
وہ ک نوں کریں گے ایسا ،تمر نے ایتی گرقت کچھ شحت کرنے کہا ،اس نے ل نف
کئ
ت ن م ھ ک ن
،،کی شدت سے آ یں چی ھی
تمھارے خاندان والے کیھی تمھارے اور منرے ر شتے کو ق نول نہیں کریں گے ،وہ
ُ
،اس لتے یہ سب کر رہا ہے ،ئم قکر یہ کرو ہم مل کر منا لیں گے تمھاری قیملی کو
ک ُ ُ
منرا تھاٹی ایسا نہیں ہے عنایہ ،،،،،اس نے انک شرد شایس خارج کرنے چھ پر
شکون انداز میں کہا ۔۔۔
تھر کنا میں ایسی ہوں ؟ منرا تھروسہ کرو تمر میں نے ا یتے گھر والوں سے ج ھپ کر
ُ ُ
ئم سے ئکاح کنا نا کہ نا قنامت ہمیں کوٹی ُخدا یہ کر شکے میں تمہیں دھوکا د یتے کے
نارے میں سوچ تھی نہیں شکتی ،سیتے سے شر اتھاٹی وہ آیسوں سے پر جہرے
،،،کے شاتھ نولی
************
نام کنا ہے ائکا ؟ جینر پر ئیی ھے نلنک ئی نٹ پر سقند شرٹ اور وایٹ ل نب کوٹ نہتے
ق ُ
سقند رنگت ہلکی پڑھی داڑھی ،نال سیہ وہ مردانا وجھ کا شاہکار تھا ،،اس نے م ،
ل
ن ُ
آج صنح سے ہے تجار ۔۔۔۔ شکندر صاجب نے حرم کو جود کو نکنا د کھ مسکرانے
ہونے جواب دنا ،،،۔۔۔
کی خلدی پڑ گتی تھی اس لتے شان نے ینازی سے کہتی وہ جھنانک تھر کی لڑکی
،،،،شاحر کو جنران کر گئ تھی
یہ اتجکسن ک نوں لکھا ہے ؟؟ آنکو ییہ نہیں کنا تجار میں اتخنکسن لگانے سے ئٹسنٹ
مر تھی خانا ہے ۔۔۔۔
نانا میں یہ اتجکسن نہیں لگواؤں گی ،،،وہ شاحر سے نولتی ،شکندر صاجب کو مجاطب
،،،کرٹی صدی لہچے میں گونا ہوٹی
ُ
تھنک ہے ,,,,وہ حرم کے ہاتھ سے دواٹی کا یسخہ لیتے ہونے انک جور ئظر اس
،،،،صدی حسنیہ یہ ڈالنا ا یتے کام میں مگن ہوا
**********
،،،،،تمر میں آ نکے تچے کی ماں ئیتے والی ہوں ائم پرنگنی نٹ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 20
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
،،،اشکی آنکھوں میں دنکھتے وہ کھونے کھونے انداز میں نولی
وہ دنگ شا اسے دنکھ رہا تھا وہ سمچھ نہیں شکی کہ وہ جوش ہے نا اسے اس تچے
،،،سے اعنراض ہے
،،،ئم قکر مت کریں میں انورسن کروالونگی کسی کو کچھ ینا نہیں لگے گا
یہ کٹسی نائیں کر رہی ہو عنایہ میں نانا ئیتے واال ہوں آپ سوچ تھی نہیں شکتی میں
کینا جوش ہوں اس جنر سے او ماٹی گاڈ نار کیتی پڑی جوسی سے نوازا ہے آپ نے
،،،مچھے تھینکنو سو مچ زماز ڑگیہ
تمر میں جود ا یتے تچے کو جود سے خدا نہیں کرنا خاہتی لنکن میں ا یتے تچے کو در ندر
،،،،تھنکتے کنلتے اس دینا میں نہیں کرونگی
،،،وہ اس سے الگ ہوٹی آنکھوں میں آیسوں لیتے دونوک انداز میں نولی
یہ آپ کٹسی نائیں کر رہی ہیں منرا تجا در ندر ک نوں تھنکے گا جب اسکا ناپ زندہ
،،،ہے
میں کچھ نہیں خایتی اگر ئم یہ تجا خا ہتے ہو نو اتھی اور اسی وقت ا یتے گھر والوں کو
م مخ َ َ
ہمارے ر شتے کے نارے میں سب ینانا ہوگا وریہ نوراَ ھے ٹی شحت قدم اتھانا
چ
پڑئگا وریہ اتھی کے اتھی میں جود کو اور ا یتے وجود میں نلتی اس ییھی خان کو ج می
،،،کردونگی
وہ کچھ شحت اور انل انداز میں نو لتے ناس رکھی کاتچ کی ئینل یہ تھلوں کی نوکری سے
،،،جھری اتھانے ایتی کالئ یہ رکھ گئ وہ اس وقت کوئ ناگل لگ رہی تھی
,,ییہ کنا ناگل ین ہے عنایہ ینچے رکھو وہ جھری کٹ لگ خای نگا آنکو
روز روز کی ذلت سے نہنر حرام موت ہے تمر میں ا یتے گناہوں کی شزا ا یتے تچے کو
,,,نہیں دے شکتی ئم مچھے ضرف اینا یناؤ کنا ئم مچھے منرا جق دلواؤگے
وہ ئٹش سے وحسنایہ خالٹی ,,,جھری نلکل ا شتے ایتی یس کے فریب رکھی تھی لنکن
اسے ایتی خان نے خد عزپز تھی وہ خاہ کر تھی کیھی جود کو ئفصان نہیں نہنجا شکتی
تھی یہ سب نو محض انک خال تھی اینا ندلہ نورا کرنے کی وہ خایتی تھی وہ اشکی
مخنت میں اندھا گھیتے ضرور ینکے گا ک نونکہ ا شتے مقانل کی کمزوری یہ گہری طرب لگائ
,,,تھی
ہاں ہاں میں آج ہی شنکو ہمارے ر شتے کے نارے میں سب ینادوئگا نلنز یہ ناگل
,,,,ین مت کرو
,,اسکا ناگل ین دنکھتے وہ مصلحت سےنوال نو اشکی گرقت جھری سے کچھ ہلکی ہوئ
,,,ا شتے فورا آگے پڑ ھتے جھری ا یتے ہاتھ میں لیتے اسے جود سے لگانا
شش رنلنکس میں کرلوئگا راصی کچھ تھی کرنا پڑے خاہے مچھے منری خان کی نازی
,,,ہی ک نوں یہ لگاٹی پڑے میں ہر ممکن کوشش کروئگا آپ نلکل قکر نہیں کریں
,,,وہ کافی شحت مزاج ہیں وہ ایتی آشاٹی سے تمہاری نات نہیں مانے گے
ا شتے ہار ما یتے غاحزایہ نوجھا اور ینڈ یہ ڈھے شا گنا اس وقت اسے اینا دماغ ماؤف ہونا
مخسوس ہورہا تھا
تمر تمہارے دادا ئم سے نہت ینار کرنے ہیں ئم ا یسے مقانل کھڑے رہ کر نات
,,,,نہیں کر شکتے لنکن دور رہ کر نو ایتی نات م نوا شکتے ہونا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 26
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
کچھ سو جتے ا شتے ایتی نات کہی ناخانے اب کویسا کاال عمل خل رہا تھا اشکے سنظاٹی
,,,دماغ میں
ن س
کنا مظلب آنکی اس نات کا میں سمچھا نہیں ,,,اشکی طرف د کھتے نا ھی سے
چم
,,,نوجھا
,,,دنکھو تمر تھوڑا مشکل ہے لنکن تمہیں ایتی خان کی نازی لگاٹی ہوگی
ج
,,,تھوڑا ھجکتے ا یتے دماغ کے ق نور سے اسے آ گاہ کنا
س
عنایہ آپ جو تھی کہنا خاہتی ہیں کھل کے کہیں نلنز میں آنکی نات نہیں چھ نارہا
م
,,,ہوں
دنکھو تمر ایتی نات م نوانے کنلتے ہمیں کچھ پڑا کرنا ہوگا ئم انک سوشاینڈ اییمپ کرو
,,,تمہیں حق نقت میں ایتی خان نہیں لیتی محض انک مٹسج ایتی قیملی نک نہنجانا ہے
,,,اور ایتی نات کا مظالیہ کرنا ہے
کچھ نو کرنا ہوگا یہ ہم نوں ہاتھ یہ ہاتھ دھرے نو نہیں ئییھ شکتے ,,,ا شتے نارمل انداز
,,,میں کہا
ایتی رصا مندی طاہر کرنے نوجھا ,,,یہ لو ,,,وہ اتھی اور ناس گری جھری اسے الکر
,,,,تھمائ جو کچھ دپر قنل اشکے ہاتھ میں تھی
وہ اینا خال ڈال خکی تھی اسے نہیں معلوم تھا وہ جو کر رہی ہے اسکا اتجام کنا ہوگا
وہ جوف خدا تھال خکی تھی اسے ضرف ا یتے ندلے سے مظلب تھا ا یتے ندلے کی
,,,آگ میں وہ نا خانے کیتی زندگناں خال کر راکھ کرنے والی تھی
,,,تمر نے محض ہاں میں شر ہالنے جھری ایتی ا لتے ہاتھ کی کالئ یہ رکھی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 29
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
,,,اوکے ون نو اینڈ تھری اشنارٹ
دادا خان میں نے شادی کرلی ہے میں خاینا ہوں ہمارے خاندان میں ناہر شادی
,,,کرنے کی اخازت نہیں ہے مگر
میں مخ نور تھا عسق کے ہاتھوں ،مخ نوری میں شادی کرحکا ہوں اگر آپ لوگ منری
ک ن
ی نوی اور تچے کو ق نول نہیں کر ینگے نو میں ایتی خان لے لوئگا وہ ازیت سے آ یں
ھ
اسے یہ سب کرنا نلکل تھی اجھا نہیں لگ رہا تھا لنکن ا یتے تچے کنلتے اسے یہ کرنا
,,پڑ رہا تھا اور کوئ راسیہ تھی نو نہیں تھا
اب ق نصلہ آ نکے ہاتھ میں ہے دادا خان آنکو ایتی پرسوں سے خلتی آئ رواینیں عزپز
,,,ہیں نا اینا نونا وہ ئٹش میں نوال
کہتے ہی ا شتے تنزی سے ایتی کالئ یہ جھری خالئ تھی حسکی ندولت تنزی سے جون
ئکلتے لگا ,,,درد کی شدت سے اسکا ا یتے تنروں یہ کھڑے رہنا مشکل ہوا وہ لڑکھڑانے
,,,ینچے زمین یہ گرا
ونڈنو اوف کرٹی وہ تنزی سے مصنوعی م نقکر ناپرات جہرے یہ شجانے اشکی طرف
,,پڑھی
,,ا شتے انک انک کر القاظ ادا کیتے وہ اسکا شر ایتی گود میں رکھ گئ
درد کہ شدت سے اسکا جہرہ جون جھلکانے کو ینار تھا اسکا وجود میں ہولے ہولے لرز
رہا تھا ,,,جون تنزی سے اشکے ہاتھ سے ئکلنا زمین یہ ناٹی کی طرح نہہ رہا تھا اشکی
م ت ل ھ ک ن
,,,آ یں یند ہونے گی ھی وہ آہسیہ آہسیہ ع نودگی یں خا حکا تھا
ئ
,,,لنکن وہ نے حس یتی ییھی تھی نا شاند اشکے مرنے کا ای نظار کر رہی تھی
اشکی آنکھوں کو یند ہونا دنکھ وہ پرشکون ہوٹی اسے زمین یہ لنانے وہاں سے فرار
,,,ہوگئ
وہ ا یتے ندلے کی آگ میں ئقرینا کامناب ہوخکی تھی ،اشکی جوسی ہی الگ تھی
,,انک جیتے خا گتے ایسان کی خان اشکے لیتے نےمول نہری
وہ شاحر کے رنکسن کے نارے میں سوجتی مسکراٹی تھی یہ نو یس ایندائ مراخل
ُ
,,ہے شاحر خان ایتی ہر انک نذلنل کا ندلہ میں ئم سے سود سم نت وصول کروں گی
م ُ
,,,,وہ سنظای نت سے مسکراٹی ا یتے ہی جنالوں یں اس سے مجاطب ہوٹی
°°°°°°
ہ ن
وہ شکندر صاجب کے شاتھ ہسینال سے اتھی گھر نچی ھی ,,,را شتے میں پرئقک کی
ت
لو تھر آگنا تمھاری ماں کا فون شکندر صاجب نے ا یتے تختے فون کی شکرین پر راجنلہ
ُ
,,,ینگم کا تمنر دنکھ کر م کرانے ہونے کہا
س
ُ
آنے ہونے آیسکرئم تھی النا نانا ،اس نے نوں پر زنان ھنرنے فرما سی انداز یں
م ی ت ل
اوف نانا ڈاکنر نو کچھ تھی کہتے ہیں نلنز آپ لے کر آنا یہ ,وہ اب صدی لہخہ اینانے
,,,نولی
نلنز یہ نانا ,,آپ منرے ینارے سے نانا ہیں یہ ,,,شکندر صاجب کے کوٹی جواب
,,,یہ د یتے پر وہ منت کرنے لگی
,،اوکے اوکے
وہ اینات میں شر ہالٹی گاڑی سے ئکل کر لون ع نور کرنے گھر کے داخلی را شتے کی
ُ ُ ت ہ ن
طرف نچی ہی ھی کہ اسے شڑھ نوں پر ہی طوطا ادھر سے ادھر خکر کاینا ئظر آنا
،،،،
نکھ ُ
,،،,,میھو کو ا یتے لتے اس قدر قکر مند د کر اس کے الٹی لب م کرانے ھے
ت س گ
ُ
,,,,میھو تھی حرم کو دنکھنا نےناٹی سے اڑنا ا کے کندھے پر خا ییھا تھا
ئ ش
,,,ہاں
ن ُ
خ
رواٹی سے اردو نو لتے واال آج ضرف م صر جواب ک نوں دے رہا ہے ؟
,,,حرم نے مصنوٹی جنراٹی سے نوجھا اور ا یتے قدم اندر کی طرف پڑھانے
ُ
روزہ رکھا ہے میں نے خاموسی کا دو گھیتے کے لتے ,,,طوطے نے صاف اردو زنان
,,,,میں جواب دنا
اجھا ,,,مسنر میھو آئکا روزہ نوٹ ُحکا ہے نو لتے سے ،،،حرم نے ا یتے نازک ہاتھوں
ُ
،،,,,کی ائگل نوں سے ا کے شر کے نال النے کہا
شہ ش
ن ُ
اتھی طوطا کچھ کہنا کہ شا متے سے آٹی عنایہ کو دنکھ ا کی آ ھیں شکڑی ھی اور
ت ک ش
ت ُ
آنکھوں کا رنگ سقند کرنا وہ عنایہ کو ا یسے دنکھ رہا تھا جٹسے ا ھی اس پر ج ال کر دے
م
,,,گا
،لڑٹی تھی
ُ
اور عنایہ کو میھو سے اس لتے ئقرت تھی کہ ا کی نا ل اور ی نوفوف ہن ہر وقت
ن گ ش
,,اس خانور کے شاتھ نائیں کرٹی اور ا یتے راز یناٹی تھی
,,,,,,,
ئ
کہاں تھی ئم عنایہ صنح کی گئ ہوٹی اب آٹی ہو گھر ،الؤتچ میں ییھی راجنلہ نے
,,,شحت لہخہ اینانے سوال کنا
کہیں نہیں ماما میں سعدیہ کے گھر تھی ,,عنایہ نے جھوٹ کا شہارا لیتے جواب دنا
گ ُ
اور ئغنر کسی کے تھی طرف د نکھے وہ ا یتے کمرے کی طرف پڑھ تی ,,اسے اب,,,
اگال نلین پری نب د ی نا تھا ک نونکہ وہ تمر کے قیملی ینک گراؤنڈ سے تخوٹی واقف تھی وہ
ق ُ
,,یہ ا جھے سے خایتی تھی کہ ا کی لی آرام سے ہیں ی ھے گی
یئ ن م ی ش
ایتی دپر ک نوں لگا دی ئینا اور نانا کہاں ہے تمھارے ؟ حرم کے ما تھے یہ ا یتے ہاتھ کی
ی ُ ک ُ
,,,یست ر ھتے اسکا یمنرتحر جنک کرٹی گونا ہوٹی
ماما نانا کام سے گتے ہیں ,کہہ رہے ت ھے تھوڑی دپر نک آخانے گے ,وہ مسکرا کر
,,کہتی الؤتچ کے صوفے پر دراز ہوگئ
°°°°°°°
وہ ہسینال سے آکر فریش ہونے کے ئعد کب سے تمر کا تمنر ڈانل کر رہا تھا پر ہر نار
,,,یند خا رہا تھا
,,,واقف تھا
ت ُ
آحری نار تمنر ڈانل کرنے اس نے کان سے لگانا پر ہر نار کی طرح اس نار ھی یند
مال ,,وہ غصے میں شانڈ ئینل سے گاڑی کی خایناں اتھانا ا یتے قل نٹ سے ئکلنا
,,,نارکنگ میں آنا تھا
ُ
ن
,,اسکا دل ہت عخ نب ہو رہا تھا دل اتجانے خدسوں سے دھڑک رہا تھا
تن ُ
,,,,ا یتے شارے خدشات کو ھ کتے اس نے گاڑی قارم ہاؤس کے را شتے پر ڈالی
°°°°°°
ن ُ ُ
کمرے میں داخل ہونے ہی فرش پر شرخ جون ناٹی کی مایند پڑا د کھ اسے جٹسے شکنا
,,,شا طاری ہوا تھا
دل نے شدت سے جواہش کی تھی کہ جٹسا وہ سوچ رہا ہے ویسا کچھ یہ ہو لنکن ہر
,,نار یہ ممکن نہیں کہ جو ایسان سوچے ویسا ہی ہو
وہ ا یتے تھائ کو نےخان زمین یہ پڑا دنکھ شناب کاری سے اشکی طرف آنا اور اسے
ج
ھخوڑنے لگا اسکا دل جنخ جنخ کر کہہ رہا تھا ایسا نہیں ہوشکنا اسکا تھائ اشکی خان
,,,اسے جھوڑ کر نہیں خاشکنا , ,,اشکی آنکھوں میں جون اپرنے لگا
ن ک ی ن
,,,وہ جنخنا ئکارنا رہا لنکن تمر نے ا تی آ یں یں ھو یں
ل ک ہ ھ
خانے والوں کو کون روک شکنا ہے مگر کچھ لوگ ایتی موت کو جود دعوت د یتے
ہیں ,,,اور تمر کے شاتھ تھی ایسا ہی کچھ ہوا تھا وہ اندھی مخنت کر ئییھا تھا ایسی
,,,مخنت جو اسے ا یتے ندلے کی ئظر کر گئ
ل ُ
,,,پر مچھے وہ ینل نولٹش خا ہیتے ,,میھو نے اسکا ائکار یتے کچھ صدی ہچے یں کہا
م س
ُ
ئم یہ خاؤ میں خال خانا ہوں تھلے ہی وہ کالی نلی مچھے کجا کھا خانے ,,,ا یتے لمتے پر
تھنالنے آنکھوں کو شرخ کرنے دھمکی آمنز لہچے میں گونا ہوا ,,,غصے میں وہ اور تھی
زنادہ ینارا لگنا تھا جھوٹی جھوٹی آنکھوں کو مزند جھونا کرنے نہت پرکشش لگنا تھا
رات کے اس وقت عنایہ کے کمرے میں خانا ئعتی کسی تھٹس کو یہ نولنا کہ آ
ُ ُ
,,,تھنٹس مچھے مار ,,وہ اسکا ر کسن سو جتے ہی ھر ھری لے ا ھی
ت ج ج ن
ک نوں ینل نولٹش پر لکھا ہونا ہے کنا کہ ضرف لڑکناں نا یناری یناری طوطناں ہی لگا
ُ
شکتی ہیں ؟ میھو نے ا کے ہاتھ سے اوپر حڑ ھتے کندھے پر ھتے ہونے آ ھوں کو
ک ن ی یئ ش
ُ
,,یہ نائیں تمہیں شکھانا کون ہے میھو ؟ حرم دایت ئٹستے ضنط سے نولی
ُ
کوٹی نہیں شکھانا میں تجین سے ہی اینا ہوشنار ہوں اب ئم خا رہی ہو نا میں خاؤں
م ک ن ُ
غ
,,,؟؟ اس نے آ ھوں یں کچھ صہ النے دھمکانا
ُ
ڈرامے دنکھ دنکھ کر ئم نورے اداکار ین گتے ہو ,,حرم نے لمتی شایس خارج کرنے
,,,اینا غصہ ضنط کرنے کھڑے ہونے ہونے کہا
یس کر ئگلی روالنے گی کنا ؟ ڈراماٹی انداز میں تھر سے نوال اور شانڈ ئینل پر حڑھنا
,,,یسک نٹ کھانے لگا
مونانل کی نورچ روسن کرنے ہلکی تھلکی سی روشتی میں وہ ئظریں ت ھنرنے مظلویہ
ت ُ
ینل نولٹش نالش کرنے لگی ,,,جو خلد ہی اسے ل تی ھی ل نو ٹش اتھانے
ل ن ی گ م
م
الماری سے سقری ینگ ئکاال اور اس میں کنڑے تھویستے لگی ینکنک کمل ہونے ہی
ا شتے کچھ ج نولری ئکالی ئقرینا ناتچ الکھ کی ج نولری کے ئعد تھی اسے ہٹسوں کی ضرورت
مخسوس ہوئ ,,,وہ دنے قدموں خای نوں کی نالش میں ا یتے ماں ناپ کے کمرے کی
,,,طرف پڑھی
نا مخسوس طر ئقے سے دروازہ کھو لتے اندر داخل .ہوئ راجنلہ اور شکندر نے جنر گہری
,,,ئیند میں تھے
راجنل نے اخانک کروٹ اشکی طرف لی نو ا شتے گ ھنراہٹ میں خای نوں کا گ ھخہ ہاتھ
سے جھوڑ دنا ہلکی سی آواز کمرے میں ارئعاش یندا کر گتی لنکن سونے ہونے وجود
میں کوئ جنٹش نہیں ہوئ وہ دونوں ہ نوز سونے ہونے تھے وہ شکون تھرا شایس
ہوا میں تجلنل کرٹی خاٹی ہاتھ میں لیتی حس طرح آئ تھی و یسے ہی وایس خلی
,,,گئ
الکر سے ئٹسے لیتے کے ئعد وہ ا یتے کمرے میں آئ اور کچھ دپر سب کے سوخانے کا
,,,,,ای نظار کرنے لگی
کچھ ہی دپر کے ای نظار کے ئعد وہ مظلویہ شامان لیتے ئقاب سےاینا جہرا ڈھاینا اور
ا یتے کمرے کی کھڑکی کی طرف پڑ ھتے شامان ینچے تھی نکا جہاں انک اسی کے ہم عمر
,,,لڑکا کار کے ناس کھڑا تھا اشکے شامان تھینکتے ہی ا شتے ینگ کو کینچ کنا
عنایہ رسی کو کھڑکی سے ناند ھتے اسکا نافی شرا ینچے تھی نکا اور جود کھڑکی سے جھالنگ
,,,لگاٹی رسی کہ مدد سے ینچے اپرنے لگی
ینچے آنے وہ دونوں عجلت میں کار کی طرف پڑھے اور اسمیں سوار ہونے یہ خا وہ
,,,خا
ُ ُ
میھو ئم جود نو عنایہ آٹی سے ئیتے والے کام کرنے ہی ہو کسی دن ئم مچھے تھی
ل ُ
مرواؤ گے ان سے ,,تھا گتے کی وجہ سے تھولے شایس سے نو تی وہ ینڈ کے شانڈ
ئ
,,پر خا ییھی
ھ ک ت نک ُ ش ن ن ُ
کس کی مجال کہ منری حرم کی طرف آ کھ اتھا کر ھی د ھے ا کی آ یں یہ ان ا یتے
,,,لمتے لمتے اور ینارے ینارے ناج نوں سے ئکال دوں
آنکھوں کو جھونا اور سقند رنگت میں ندلنا تنر ینخنا شدند ئٹش میں نوال ,,آحر حرم میں
ن ہن ی ک ُ ت ی ش ُ
ا کی خان سی ھی ,حرم کی مخنت کے آگے اس نے ھی آزادی یں ما گی پر
ہ ن ج ک
،،ہونے ہونے تھی ھی وہ حرم کو ھوڑ کر یں أڑا
ی
اب خلدی آؤ ینل نولٹش لگاؤں اور وایس آٹی کے اتھتے سے نہلے رکھکر تھی آؤں وہ
ن ن ُ ُ
,,,اتھ گئ اور ا ہیں ییہ لگ گنا نو آج ہم دونوں کی جنر ہیں
میھو ینا کچھ نولے خاموسی سے شانڈ ئینل پر ئییھا ا یتے جھونے جھونے ناجونوں پر
,,ینل نولٹش لگوانے لگا
ہاٹی ہللا میں اینا ینارا ک نوں ہوں ,,,ا یتے ینل نولٹش لگے ینچے دنکھ وہ تھر شرارت
,,,سے نوال
ش ُ
,,ا کے ان القاطوں پر حرم نے نے شاجیہ قہفہ لگانا تھا
ینل نولٹش رکھکر آرہی ہوں اور ئم تھی ایتی یسرئف کا نوکرا ا یتے ینحرے کی طرف لے
,,,خاؤ ..وہ کچھ شحت لہچے میں کہتی آگے پڑھ گتی
,,,میھو تھی میہ یسورنے اڑنا ہوا ا یتے ینحرے میں خا ئیی ھا
°°°°°°°
مور !.....شاحر نے پڑپ کر ایتی ماں کو ُئکارا انک آیسو نلکوں سے جھلکنا ہوا گالوں پر
,,,تھسال تھا
ُ ُ
ک کنا ہوا شاحر ,,,اتھی وہ اس سے ا کے رونے کی وجہ ہی نوجھ رہی ھی کہ چن
ص ت ش
ن ُ ک ُ
میں کچھ لوگوں کو خارناٹی رکھتے دنکھ اور اس پر سقند فن میں لیتے وجود پر ا کی ئظر
ق ک ف ل ن ُ
,,,پڑنے ہی جٹسے ا کے ظوں یہ ل لگ گنا
ُ
مور تمر نے جود کسی کر لی ہے ,,,ا شتے نہت مشکل سے یہ القاظ ادا کنا تھے ئقین
,,کرنا مشکل تھا کہ وہ ا یتے کم سن تھائ کو کھو خکے ہیں
ک ن
شاحر نے محض گردن اینات میں ہالٹی اور ایتی لہو ی نکاٹی آ یں ازیت سے موندی
ھ
,,,تھی
یہ کنا نکواس کر رہے ہو خایہ حراب کے تچے ,,,یہ ہمارا تمر یتی ہے وہ خالل اور
,,,حرام کا فرق خاینا ہے وہ کیھی حرام موت نہیں چن شکنا ا یتے لتے
دادا خان میں نے شادی کرلی ہے میں خاینا ہوں ہمارے خاندان میں ناہر شادی
,,,کرنے کی اخازت نہیں ہے مگر
اب ق نصلہ آ نکے ہاتھ میں ہے دادا خان آنکو ایتی پرسوں سے خلتی آئ رواینیں عزپز
,,ہیں نا اینا نونا
ک لغ چمھم س
اور اسے د کی ھتے کی طی ہر گز مت نجیتے گا ک نونکہ اب میں آئکا تجین واال
ڈرنوک نونا نہیں ہوں اشکی گرقت جھری پر کچھ شحت ہوئ حسکے ئینچے میں جون ر شتے
,,,لگا
ُ
تمر کے میہ سے ادا ہونے والے القاظ تھے نا گونا کوٹی جنحر تھا جو شندھا ا کے سیتے
ن
ھ ج ن ُ ن ُ
,,,میں ی نوست ہونا ا کے سیتے کے کڑے کرنے ا یں تی کر حکا تھا
ہ ن
ُ
گل نانو نلر کا شہارا لتے کھڑی تھی ,,تمر کے اتھی ونڈنو میں کہے القاظ ا کے دماغ
ن
ت نہ سم م ُ
میں کسی ہیھوڑی کے مایند لگ رہے ھے ,,لے د تی یں ا ہوں نے اینا سوہر
ن
،،،کھونا اور اب اینا ئینا ,,وہ ا یتے نالوں کی حڑوں کو ہاتھوں میں خکڑٹی رو رہی تھی
یہ یہ سب کنا ہے اماں اوپر سے آٹی دو یتے میں جہرا ڈھا یتے در جتے نے شچن میں
,,,رکھی م نت کو دنکھتے نوجھا
مر گنا تنرا تھائ ,,,,,ئگل گئ کوئ ڈائین منرے معصوم تچے کو کہا تھا میں نے
یئ ن ع م ھ ت
منرے تچے کو شہر پڑ ھتے مت نخو وہ صوم ہے اب د کھ لنا یہ نخہ شاحر یہ
,,,,سب تنری جھوٹ کا ئینخہ ہے نو نے لی تھی اشکی زمنداری
انکی نار مورے حقارت سے عنایہ کو دھ نکارٹی روٹی دھاڑٹی نولی کے جونلی کے درو دنوار
,,,ہل کر رہ گتے
اخانک جوان تچے کی موت کی جنر نہاں موجود تمام ئقوس کے دلوں یہ گہرا اپر کر گئ
,,,تھی
ت ج
,,,تمر کی ماں ناگلوں کی طرح تمر کے مردہ وجود جو ھوڑ رہی ھی
چھ
نہنیں منرا تجا مچھے جھوڑ کر نہیں خاشکنا شاحر اشکو نولو یہ اتھ خانے منرا کلنخہ ت ھٹ
,,رہا ہے
لفظ لفظ میں ازیت جھلک رہی تھی ,,.شاحر نے آگے پڑ ھتے ایتی ماں کو سمیھاال
اشکے لیتے تھی ا یتے جھونے تھائ کو دقنانا آشان نہیں تھا لنکن خانے والوں کو
,,,کون روک شکنا ہے زندگی موت نو ہللا کی امایت ہے
نہاں سب ہی تمر کو جنخ جنخ کر نالنے کی کوشش کر رہے تھے لنکن کیھی مرے
,,,ہونے لوگ وایس آنے ہیں کنا
کفن دفن کے ئعد جونلی کی شاری لڑکناں فرآن خاٹی میں مشغول تھی ,,اشکی ماں
نہن سب ہی نوٹی نکھری خالت میں تھے شنکو ہی جٹسے اس موت یہ شکنا طاری
,,,ہوگنا تھا
وہ عنایہ کو خاینا تھا لنکن وہ اس فسم کی لڑکی ہوگی یہ نات وہ سوچ تھی نہیں شکنا
,,تھا
لمتے سقر کے ئعد گاڑی انک پڑے سے ہونل کے شا متے روکی ,,,,جہاں پڑے
,,پڑے لفظوں میں ہونل کا نام لکھا تھا
ریسٹسٹسٹ سے خاٹی لیتے وہ لڑکا مظلویہ کمرے کی طرف پڑھا ینچھے عنایہ تھی اشکی
,,,ئقلند میں قدم اتھانےلگی
ینڈ کی انک طرف شناہ رنگ کے صوفے ر کھے گتے تھے شاتھ کاتچ کی ئینل حستے الل
,رنگ کے تھولوں کا واس رکھا تھا
,,,اشکے شاتھ آنا وہ لڑکا روم الک کرنے اشکی طرف مڑا
قکر مت کرو شارا ای نظام ہوگنا ہے ہماری صنح خلدی کی قالی نٹ ہے اس وقت کوئ
,,,قالی نٹ نہیں تھی اشلیتے مارنگ کی نکٹس ہوٹی ہیں
,,حست جنٹس شرٹ میں اشکے شرانے کے تمام دلکش خدو خال تمانا ہورہے تھے
جو مقانل کو مدہوش کر رہے تھے لنکن مقانل تھی عنایہ تھی ایتی آشاٹی سے کسی
کے خال میں تھٹسنا نا ممکن وہ نو تھایسنا خایتی تھی نو کنا مقانل کی ئظریں نہیں
مخسوس کر نا رہی تھی نا تھر خان نوجھ کر اشکے شا متے ا یتے وجود کی تمائٹش کر رہی
,,,تھی
,,,لنکن مقانل کو یہ کسی خد نک نوہین لگی ,,,وہ ضنط کرنا وہاں سےخال گنا
**********
صنح کی روشتی رات کی شناہی کو ایتی لی نٹ میں لے خکی تھی ہر طرف پرندوں کی
جہچہاہٹ عروج پر تھی ,,,صنح کا سورج آج شکندر منٹسن میں انک الگ کہرام لے
کر آنا تھا کنا ہونا تھا اس حسین صنح کے آغاز کے شاتھ کینوں کی زندگی ند لتے والی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 77
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
یئ
تھی ,,,,کس کے ئصنب میں کنا ہونا لکھا تھا اسکا غلم نو ضرف اوپر ھی ناک
ی
ت ھ ت
,,,زات کو ہی تھا حسکے ہاتھ میں دونوں جہانوں کی ڈور می ھی
********
االرم کہ آواز یہ اشکی آنکھ کھلی نو ا شتے نائم ئٹس اتھانے وقت دنکھا جہاں گھڑی آتھ
یئ
,,کا ہندشا ع نور کر خکی تھی ,,,وقت کا احساس ہونے ہی وہ خلدی سے اتھ ھی
ی
,,او نو اینا ل نٹ مما نے تھی نہیں اتھانا ییہ نہیں آٹی اتھی ہیں نا نہیں
لناس یندنل کرنے وہ نکھری نکھری سی گنلے نالوں کوشکھاٹی ناہر ئکلی سٹسے میں
اسکا صاف سقاف جہرا واصح تھا ,,خلدی خلدی ینار ہونے کمرے سے ناہر ئکلی نو
,,,اشکے کانوں سے ایتی ماں کی جنختے کی آوازیں نکرائ
جو فریب عنایہ کے کمرے کے ناس کھڑی اسے دروازہ کھو لتے کا نول رہی ت ھیں
لنکن اندر سے کوئ جواب موصول نہیں ہورہا تھا ,,,کنا ہوا ہے مما وہ تھی دوڑٹی
,, ,ہوئ اس طرف آئ اور ایتی ماں سے سوال کنا
,,,ییہ نہیں عنایہ دروازہ نہیں کھول رہی ہے معلوم نہیں یہ لڑلی آحر خاہتی کنا ہے
عنایہ کا رویہ نہت وقت سے حراب تھا وہ کسی کی نہیں سیتی تھی اول نو وہ گھر
میں نہت کم آٹی تھی زنادہ پر ا یتے دوسنوں کے شاتھ نارتنز میں رہتی تھی اسکا نوں
رات دپر نک گھر سے ناہر رہنا راجنلہ کو ناگوار تھا لنکن شکندر صاجب عنایہ کو آزادی
د یتے کے خکر میں وہ حرام خالل صخنح غلط کا فرق کروانے میں کوناہی کر گتے نے
خاں الڈ ینار سے وہ اس قدر نگڑ گئ کہ اب ا یتے ماں ناپ کو تھی کسی خاطر میں
نہیں الٹی تھی اور کچھ دن سے مسلسل اسکا مسکوک انداز سب ہی گھر والوں کو
,,,شک میں مینال کر رہا تھا
آپ پریسان نہیں ہو میں دوشری خاٹی سے کھولتی ہوں ,,حرم ایتی ماں کو کہتے خاٹی
,,,لیتے خلی گتی
الک کھو لتے وہ دونوں اندر داخل ہوٹی ,,,ادھر ادھر ئگاہ گھمانے نک دم ہی حرم کی
ئظر کھلی ہوئ کھڑکی کی خایب گئ جہاں سے روشتی جھنکر کمرے میں آرہی تھی اور
,,انک رسی کھڑکی کے دروازے سے یندھی تھی
,,,وہ دونوں تنزی سے اس طرف آٹی تھیں اور شارا معاملہ سمچھ خکی تھی
نانا ...............ایتی ماں کو ا یسے ئیی ھا دنکھ ا شتے انک زور دار آواز ا یتے ناپ کو
لگائ جو اتھی ا یتے کمرے سے ئکلتے ڈائینگ ئینل کی طرف پڑھ رہے تھے حرم کی
,,آواز یہ وہ ئقرینا تھا گتے ہونے کمرے میں آنے تھے
,,ککنا ہوا ہے ,,راجنلہ وہی ئیی ھے ئیی ھے حرم کی گود میں شر ر کھےیبہوش ہوخکی ت ھیں
,,شکندر صاجب ایتی ی نوی کی طرف پڑھے اور حرم سے سوال گو ہونے
,,,ا شتے تخوں کی طرح رونے ہونے کھڑکی کی طرف اشارہ کرنے ینانا
س ن م ک
اشکے القاظ تھے نا نگھلنا ہوا سٹشہ ,,شکندر کو ا یتے تنروں لے ز ین تی خسوس
م ک ھ
ہوئ ,,,جوان تچی نوں ناپ کی عزت کو متی میں مال کر تھاگ گئ یہ صلہ دنا تھا
,,,ا شتے ا یتےماں ناپ کی مخنت کا
,,,جود کو سمی ھا لتے ایتی ی نوی کو گود میں اتھانے ینڈ یہ لنانا اور ڈاکنر کو کال کی
,,,.خلد ہی انکی قیملی ڈاکنر ہاتھ میں ینگ تھامے آنے ہونے دکھائ دی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 83
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
,,,اتخنکسن اور دنگر غالج کے ئعد ڈاکنر وایس خا حکا تھا
حرم مسلسل رو رہی تھی شکندر کا خال تھی راجنلہ سے کم نہیں تھا وہ دل یہ شدند
,,,نوجھ مخسوس کر رہے تھے
°°°°°°°
ُ
وہ ظہر کی تماز کے ئعد مسجد سے ئکلنا جونلی کی طرف پڑھ رہا تھا کہ اسکا مونا ل
ن
,,,واتنریٹ ہوا
ن ُ
,,,اشکرین آنکھوں کے شا متے کرنے د کھ اس نے مونا ل کان سے لگانا
ن
ن ُ
,,جو کام کہا تھا وہ ہوگنا ؟؟ کال یس کرنے ہی اس نے مقا ل سے سوال کنا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 84
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ُ ن ُ ُ
جی شر ہم نے اتھا لنا تھا اسے ۔۔۔۔ مقا ل کی نات یتے اس نے انک شرد
س
شر نہت خاطر نواضع کے ئعد کھولی ہے زنان ,,مقانل نے شا متے رسنوں میں
خکڑے ییم نے ہوش وجود کو دنکھتے ہونے کہا ۔۔۔۔۔۔
تھنک ہے اسے خانے دو ۔۔۔۔ شاحر نے کہتے ہی ینا مقانل کی شتے کال کاٹ
دی ۔۔
,,,وہ انک دم سے ہوش میں آنا ا یتے ینڈ کے شانڈ ئینل کی طرف پڑھا تھا
شانڈ ئینل کا ڈرار کھو لتے ہی شا متے ڈاییمنڈ کا جوئصورت پریسل نٹ نوری آب و ناب
م ُ
,,,سے جمک رہا تھا جو اسے قارم ہاؤس سے تمر کے کمرے سے ال تھا
دقعنا کمرے کا دروازہ تخنا دنکھ وہ پریسل نٹ وایس ڈرار میں رکھنا ،جود کو کم نوز کرنا
دروازے کی سمت پڑھا ۔۔۔۔۔
الال آنکو ححرے میں نوال رہے ہیں داجی مالزمہ ُاسے موؤدب انداز میں داجی کا خ مک
ُ
وہ تھی انک لمتی شایس خارج کرنے جود کو پر کون کرنا مرے سے لنا گنا ۔۔۔۔
ک ئ ک ش
°°°°°°°°
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 89
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ن م ُ ت ُ
خ
ی
تمر کے ای نقال کو دو روز گزر کے ھے اور آج جو لی یں اسکا نجا تھا ,,,سب کو ہی
ُ
کافی خد نک صنر آحکا تھا ,,پر داجی ندلے کی آگ میں خل رہے تھے ائکا یس ہیں
ن
,,,خل رہا تھا کہ کہیں سے ا یتے الڈلے کی قانلہ کو ڈھونڈ کر مار دیں
ُ
گل نانو نو جٹسے ا یتے جوان ئیتے کی موت پر ڈھے سی گئ تھی ,,وہ نار نار تمر کو ئکارٹی
ت ُ م م ن س ش ُ
ا کی ا عمال یں آنے والی ہر جنز جو تی ا یتے تمر کو ئکار رہی ھی ,,پر مرے
ہونے لوگ کیھی کسی کی ُئکار پر وایس لونے ہیں جو تمر ایتی پڑیتی ماں کی ُئکار پر
،،،لوٹ آنا
°°°°°°
ُ
میں کسی صورت ا یتے نونے کے قا نلوں کو نہیں تخسوں گا ,,,ا ہوں نے دو نوک
ن
ت ن ُ
...انداز میں کہا ا کے ہر انداز سے ندلے کی آگ ک رہی ھی
ل ھ ج
,,
داجی مچھے تھی ونڈنو دنکھ کر ہی ییہ لگا تھا کہ تمر عنایہ سے ئکاح کر ُحکا ہے ,,,مچھے
ن غ ُ
اس سے نہلے تمر اور اس لڑکی کے ئکاح کا م ہیں تھا ,,میں نے یس انک دقعہ
ل
ن ح ج ن ُ
ہی تمر کو اس لڑکی کے شاتھ د کھا تھا ,,نو ھتے پر تمر نے م ض ہی ینانا کہ وہ منری
نوٹی میں منرے شاتھ پڑھتی ہے اور منری دوست ہے ،،میں نے تمر کو ئیتی کنا تھا
کہ وہ اس لڑکی سے دور رہے پر ,,,,شاحر نے شاری نات داجی کے گوش گذارنے
,,,آحر میں جملہ ادھورا جھوڑ دنا
داجی منرا جنال ہے کہ ہمیں اینا معاملہ اّٰللہ کے شنرد کر د ینا خا ہیتے ،،اور و یسے تھی
ُ
غلطی تمر کی ہی ہے کچھ تھی تھا اسے جود سی یں کرٹی خا ہتے ھی ,,,شاحر نے
ت ہ ن ک
س ہن ُ
,,ا یں مچھانا خاہا
ُ
,,,ئم خا شکتے ہو اب ۔۔۔۔ وہ اینا اسنعال دنانے گونا ہونے
ُ
یہ تمہارا شہر میں آحری خکر ہے شاحر اس کے ئعد ئم یس گاؤں کے ہسینال میں
ہی ڈاکنری کرنا ۔۔۔۔۔ ہم میں اب اور کچھ تھی کھونے کی شکت نہیں تچی ۔۔۔
م ی ن ُ
ا ہوں نے ا تی روندار آواز یں کہا ۔۔۔۔۔
اگر تمہیں یہ م نظور نہیں نو ئم تھی ہمارے لتے تمر کی طرح مر گتے آج سے ،،،وہ
م ل مھ ن ُ
اسے نولنا د کھ د کی زدہ ہچے یں نولے ۔۔۔۔
ت
شاحر ضنط سے ہویٹ اور می ھناں ھنختے ئغنر کچھ نولے وہاں سے ئکلنا گنا ۔۔۔۔
ئ ُ
سمندر خان تمہیں ا یتے نونوں کو علیم کے لتے شہر تھنخنا ہی نہیں خا ہتے تھا ۔۔۔
ک ن
تمر کے خانے ہی انک پزرگ نے داجی کی طرف د تے ہونے کہا ۔۔۔۔۔
ھ
کنا میں جو سوچ رہا ہوں اگر وہ شچ ہوا نو میں کنا کروں گا ؟ وہ جود سے ہی سوال گو
تھا ۔۔
ُ
،،،نہیں نہیں ایسا نہیں ہوگا ایساءہللا وہ ی نوت تمہیں نے گناہ ہی نایت کریں گے
ت ئ ش ُ
ا کے دل نے فورا دماغ کی سوچ کی فی کرنے دغا کی ھی ۔۔۔
منری نہی جواہش ہے حرم کہ تمہارا اس سب سے کوئ ئعلق یہ ہو ۔۔۔ وریہ میں
ایتی مخنت کو ا یتے تھاٹی پر فرنان کرنے میں ذرا تھی دپر نہیں لگاؤں گا ،،،ا یتے
ت م ک ن ُ
ہی جنالوں میں حرم سے مجاطب ہونے اس نے اذ یت سے آ یں نچی ھی ۔۔
ھ
ہم تمہارے ہسینال کے شا متے کھڑے ہیں خلدی سے ینچے آؤ مونانل کے اسینکر
ن ی ُ
سے داجی کی روندار آواز اسے ا تی سماع نوں سے کراٹی مخسوس ہوٹی ۔۔
ُ ُ
تمہیں جینا کہا ہے اینا کرو خلدی سے ینچے آؤ ۔۔ داجی نے انک نار تھر خکم شنانے
فون کاٹ دنا ۔۔
شاحر تھی پریساٹی کے غالم میں ئینل سے مونانل وال نٹ اور مظلویہ شامان اتھانا
ا یتے کنین سے ئکلنا گنا ۔۔۔
آپ نے ایتی عجلت میں نالنا سب جنر نو ہے داجی ۔۔۔ گاڑی میں داجی کے پراپر
ُ
ئییھتے کچھ یسویش ناک انداز میں اسنفسار کنا ,,,داجی کا رویہ اور گاؤں سے آٹی ا کے
ن
ت ہ ن غ ش ئ ُ
شاتھ یہ قری اسے کچھ ہی المت یں لگ رہی ھی۔۔
ہ ُ
ہم نے ا یتے نونے کی قانلہ کو ڈھونڈ ئکاال ہے اب م اس سے ا یتے گاؤں کے
سب شرپراہوں کے شا متے ای نقام لیں گے ۔۔۔۔۔ داجی نے ڈرای نور کو گاڑی
ج ھ ک ن
شنارٹ کرنے کا خکم د یتے شا متے د تے شناٹ ہرے سے کہا ۔
ہمت نہیں تھی اس لتے شارا معاملہ وقت کے شنرد کرنا وہ خاموسی سے ئییھا کھڑکی
ک ن
سے ناہر د ھتے لگا ۔۔
ایتی خان یناری ہے نو شاینڈ میں ہوکر کھڑے ہوخاؤ وریہ رجم کی امند ہم ......سے
,,,مت کرنا
ان میں سے سب سے آگے خلتے انک پزرگ نے روندار آواز میں ایتی جھڑی آگے
,,,کرنے غصے سے کہا
لنکن آنلوگ ہیں کون گارڈ نے تھی الرٹ ہونے ایتی گن کا ظعم دکھانا ,,مگر نے
,,,سود
,,,سمی ھالو اسے داجی ،ا یتے پراپر کھڑے آدمی سے کہتے آگے پڑھ گتے
ھ
ھے اس آدمی نے آگے پڑ تے گارڈ کو جوتخوار چن ی
,,,ئظروں سے دنکھا
ُ
اور تھااا کی آواز ,کٹساتھ اس نے انک قاپر گارڈ کے تنر یہ کنا گارڈ درد سے کراہنا اینا
,,,,,ناؤں نکڑےوہی ڈھنر ہوگنا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 101
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
,,,اور وہ آدمی گن ا یتے شاتھ آنے گارڈ کو تھمانا اندر کی طرف پڑھا
ینچے آٹی راجنلہ نے اتجان لوگوں کو نوں دن دہاڑے ہاتھ میں کالسن تھامے گھستے
,,,,دنکھ ا یتے سوہر کو نلند آواز میں ئکارا
جنخ کی آواز یہ شکندر تھا گتے ہونے الن کی طرف آنے تھے لنکن نہاں کام نظر دنکھ
,,,,ا نکے تنروں نلے زمین ئکل گئ تھی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 102
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
کھڑے تھے
آؤ جناب شکندر ۔۔۔۔ داجی نے ینچے آنے شکندر کو دنکھتے ہونے کہا ،،،،،وہ تھا گتے
, ,,ہونے ینچے آنے ت ھے اور ایتی ی نوی کی طرف پڑھے
،،دیں گے
وہ شنر کی طرح ایتی تھاری روب دار آواز میں ّگرانے ,,,اس عمر میں تھی ائکا روب
,,,دندیہ وہی کا وہی قائم تھا
ق
,,,منری ئیتی ایسا کچھ نہیں کر شکتی آپ لوگوں کو ضرور کوئ غلط می ہوئ ہے
ہ
شکندر کو اب ایتی ئیتی کے ال ییہ ہونے کی اصل وجہ معلوم ہوئ تھی مگر وہ صاف
ائکار کر گتے,,,,آحر کو اوالد تھی اور ماں ناپ ایتی اوالد کی ہر غلطی معاف کرد یتے
ہمارے ناس تمہاری ندخلن ئیتی کے کرنوت محقوظ ہیں اگر ئم اسے ہمارے جوالے
نہیں کرنا خا ہتے نو یہ شہی ڈھونڈ نو ہم اسے قنرشنان سے تھی لینگے ,,,داجی نے
,,نے خد سقاک نت سے کہا
دنکھو میں کہہ رہا ہوں آپ لوگوں کو کوئ غلطی ہوئ ہے
نانا کون ہیں یہ لوگ ,,,اتھی وہ شہولت سے انہیں سمچھا ہی رہے تھے جب ینچھے
,,,سے ایتی ئیتی حرم نور کی آواز یہ وہ جوف سے اشکی طرف دنکھتے لگے
,,,ئینا ئم اندر خاؤ وہ ایتی نازک سی تچی کی خان خانے کے ڈر سے جنخ پڑے
جنردار نہاں سے کوئ ہال نو اے لڑکی ینچے آ اب کی نار ناس کھڑے مراد صاجب نے
, ,,ایتی گرخدار آواز میں کہا
حرم نور کو دنکھکر وہاں کھڑے جوپرو نوجوان شاحر خان کا دل تنزی سے دھڑکا تھا ،وہ
ُ
،،جنران سے ئصور شجانے ایتی شہد رنگ آنکھوں سے اسے د کھ رہا تھا
ن
ُ
وہ حس معصوم سی لڑکی پر اینا دل ہار ئییھا تھا کنا وہ ا کے الڈلے جھونے تھاٹی کی
ش
ش ُ ُ
،،قا نل ہے؟؟ ا کے دماغ یں لتے سوال ا کی دل کی دھڑ یں یند کر رہے ھے
ت ن ک خ م ش
کون ہیں آپ لوگ اور یہ کنا طرئفہ ہے ،شرئف لوگوں کے گھر آنے کا ،حجاب کے
ت ش م ُ
ئ ن س
ہالے یں ا کی قند ر گت دھوپ کے ناعث جمک رہی ھی وہ کا یتے دل کے
ل ُ
شاتھ خلدی سے قدم اتھاٹی ا یتے ناپ کے سیتے سے خا گی ،،اس نے ہمت
ُ
،کرنے نول نو دنا تھا پر شدا کا اسکا ڈر نوک دل اب جوف سے دھڑک رہا تھا
،،نولے
جنردار ،،،،،اگر منری حرم کے لتے انک تھی غلط لفظ میہ سے ئکاال نو تمھارے
نکڑے کر کے یساور نہنجا دوں گا میں ،،ایتی الڈلی جھوٹی ئیتی کے لتے غلط سیتے وہ
یئ گئ ُ
،،،ا لی سے تی د یتے ضنط کرنے نولے
ُ
ہمارے حرگے کے ق نصلے کے مظانق تمہیں ایتی جھوٹی ئیتی حرم نور کا ئکاح
ہمارے پڑے ئیتے شاحر سے کرنا ہوگا سمندر خان نے کچھ دپر کی خاموسی کے ئعد
کچھ سو جتے ا یتے لہچے کو قدرے مصنوط کرنے اینا انل ق نصلہ شنانے شکندر اور راجنلہ
،،،دونوں کے شروں پر ئم تھاڑا تھا
ُ
ہم نے ئم سے رانے نہیں مانگی اینا ق نصلہ شنانا ہے ،ا ہوں نے گرخدار آواز یں
م ن
ن ُ
یہ سب تماشا دنکھتے شاحر کا اخانک مونا ل تج اتھا وہ انک آحری ظر وہاں سب پر
ئ
شر جو پریسل نٹ آپ نے تھنجا تھا وہ تچھلے شال ہی کراجی کے مشہور ج نولر سے
حرندا گنا تھا نلکہ ضرف یہ انک ہی نہیں دو حرندے گتے تھے انک ہی جٹسے ڈپزاین
کے ۔۔۔ اور مزند جنر یہ ہے کہ آپ نے قارم ہاؤس میں موجود حس حقنا کیمرے کا
ینانا تھا ہم نے ڈھونڈ کر جنک کر لنا تھا شر اور وہ خادر میں آٹی خانون کی ئصاوپر آنکو
م
تھنج دی ہیں دوشری طرف کمل ئفصنل سے اگاہ کنا گنا۔۔۔۔
ُ فئ
لنکن مقانل کی ل یتے اسے ٹسے ا یتے یتے یں درد شا ا ھنا مخسوس ہوا تھا
ت م س ج س ن ص
۔۔ ۔ وہ انک لمتی شایس ہوا کے شنرد کرنا ینا کچھ جواب د یتے کال کٹ کر گنا ۔۔
ش نک ُ
ا یتے مونانل اشکرین پر موصول ہوٹی ئصاوپر د ھتے ا کی جہرے سے انک رنگ آرہا
تھا نو دوشرا خا رہا تھا ۔۔۔۔۔
شا متے ہی انک شناہ خادر اوڑھے انک دراز قد لڑکی جہرے پر ئقاب أڑھے ہوٹی کھڑی
تھی ۔۔۔ اس ئصوپر کو دنکھتے وہ گہری سوچ میں مینال تھا ۔۔
نہیں حرم کا قد جھونا ہے جنکہ اس کا پڑا ہے ۔۔ ایتی ئظروں کے شا متے اشکرین پر
ج ت م ش ئ نک ُ
صوپر د ھتے ا کے دماغ یں ھر ھماکا ہوا ۔ ۔
وہ مونانل یندھ کرنا ج نب میں رکھنا دل ہی دل میں ا یتے رب سے دغا گو تھا ۔۔۔
میں داجی اور گاؤں کے دوشرے پزرگوں کے ق نصلے سے ائکار نہیں کرشکنا مچھے یہ
ئکاح کرنا ہی پڑے گا اور و یسے تھی حرم اگر تمھاری نہن اس سب میں ملوث ہوٹی
ت ئ ن ُ
نو اسے منرے غصب سے کوٹی ہیں تجا نانے گا اور م ھی منرے لتے منرے
تھاٹی کی قا نل کی نہن ہی رہو گی۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ جود سے ہی مصنوط ارادے سے
کہنا اندر کی خایب پڑھا۔
،،ناندھو اس کو ،،ا یتے آدم نوں کو شکندر کو ناند ھتے کا خکم د یتے وہ اندر پڑھ گتے
شکندر صاجب نے جود کو ناند ھتے دنکھ ہر مزاجمت کی تھی ،پر نے سود رہی ،وہ
،،،شکندر کو رسنوں سے ناند ھتے اندر کی طرف لے گتے
°°°°°°°°
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 114
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ُ
ئم نے اس دسمتی کو پڑ ھتے سے روک کر ر شتے میں ندل کر نہت ینک کام کنا ہے
ُ
اور پڑے دل کا مظاہرہ کنا ہے سمندر خان خدا اس کا احر تمہیں دینا میں تھی دے
ُ
گا اور آحرت میں تھی دے گا ،،،،ا کے شاتھ ہی آنے انک پزرگ نے موجھوں کو
ن
دسمتی ہم ہمٹشہ ا یتے پراپر کے لوگوں سے کرنے ہیں ۔۔۔ منری ہمٹشہ سے خدا
سے نہی دغا رہی ہے کہ خدا مچھے عنرت مند دسمن کی دسمتی غظا فرمانے۔
نے عنرت کنا اور نے عنرت دسمن ہمٹشہ مندان میں دھوکا د یتے ہیں۔۔ داجی
نے شرد آنکھوں سے شکندر کو دنکھتے انک انک القاظ جنا جنا کر کہا ۔۔۔
ُ
شکندر ا یتے یندھے وجود کو جھڑوانے کی کوشش کرنے شرخ آنکھوں سے سمندر خان
,,,کو دنکھ رہے تھے ۔۔ وہ نلکل انک زجمی شنر کی طرح لگ رہے تھے مگر نے یس
ُ
نلکل ہم سب اس لتے ہی خاضر ہونے ہیں ۔۔۔ ان یں سے ا ک پزرگ مراد
ن م
میں ا یتے نونے کا قنل اس نے عنرت کی جھوٹی ئیتی کے ندلے معاف کرنا ہوں
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 116
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
اسے ایتی جھوٹی ئیتی حرم نور کا ئکاح منرے پڑے نونے شاحر سے کروانا ہوگا ۔۔
خاہے راصی جوسی یہ زپردشتی پر ئکاح آج ہو کر رہے گا ۔۔۔
ئیتی کی شادی کے ئعد اگر یہ شحص مچھے منرے غالفے میں ئظر آگنا نو میں فسم
کھانا ہوں میں اسکا شر ین سے ُخدا کر دوں گا ۔۔۔
میں آج آحری نار دنکھ رہا ہوں اسے اشکے ئعد کیھی نہیں دنکھنا خاہوں گا ۔۔۔ ۔۔۔
ک م ل ن ُ
ا ہوں نے انک انک القاظ تھنڈے تھار ہچے یں ہے ۔۔
صوفے پر مولوی صاجب کے شاتھ ئیی ھے سمندر خان کو دنکھ رسنوں میں خکڑے
شکندر نے گرخدار آواز میں کہا اس وقت وہ دوہری ازیت میں مینال تھے انک طرف
پڑی ئیتی کا کنا دھرا جو انکی عزت خاک میں مال گئ تھی نو دوشری ایتی معصوم ئیتی
کے لیتے قکرمند ت ھے اگر یہ ئکاح ہوخانا نو یی ھانوں کی شحت روای نوں سے وہ تخوٹی
واقف تھے انکی پڑی ئیتی کی شزا جھوٹی ئیتی کو ملتے والی تھی نا نہیں یہ نو محض خدا
،ہی خاینا تھا فسمت کنا رنگ دکھاٹی ہے
نہیں نہیں انہیں یہ ماریں آ آپ جٹسا ک کہیں گے ویسا ہی ہوگا پر انہیں یہ ماریں
،راجنلہ ینگم نے آیسو نہانے ہاتھ جوڑے ئقرینا منت کرنے ہونے کہا ،،
ن ُ
ہاں حرم کرنگی یہ ئکاح ،،ا ہوں نے آیسوؤں سے پر ہرے سے ا تی تی کو د ھتے
ک یئ ی ج ن
،ہونے کہا
ُ
میں ینار ہوں اس ئکاح کے لتے ،حرم نے ایتی ہاتھوں کی یست سے نے
،دردی سے آیسو رگڑنے شناٹ جہرے کے شاتھ کہا
حرم کے ادا ہونے اس جملے پر صوفے پر داجی کے پراپر ئیی ھے شاحر نے نے شاجیہ
ن ش ُ
ا کی خایب د کھا تھا ۔۔۔
،،،،
ئ ظغ
حرم نور ولد شکندر ا م آئکا ئکاح شاحر خان ولد ہروز خان سے ٹس الکھ رونے شکہ
ش
راتج الوقت ہونا فرار نانا ہے کنا آنکو ق نول ہے ؟ مولوی صاجب نے ئکاح کی سنت کا
،آغاز کرنے ہونے حرم نور سے نوجھا
،شکندر صاجب آنکھوں میں ج نگارناں لتے سمندر خان کی طرف دنکھ رہے تھے
حرم نور ولد شکندر اغظم آئکا ئکاح شاحر خان ولد شہروز خان سے ئٹس الکھ رونے شکہ
راتج الوقت ہونا فرار نانا ہے کنا آنکو ق نول ہے ۔۔۔ مولوی صاجب نے ئٹسری مرییہ
اینا جملہ دہرانا ۔۔
ق نول ہے ۔۔ ہی ھنل نوں میں آنے یسیتے کو رگڑٹی دھیمی آواز میں نولی ۔۔ مولوی
ُ ش ُ
صاجب نے دشنحط کے لتے ئکاح نامہ ا کی خایب پڑھانا حسے تھا متے ا شتے
ت ش ت ُ
کنکنانے ہاتھوں سے تنڑھا منڑھا دشنحط کنا تھا ۔۔۔ ا ھی نو ا کی عمر اتھارہ ھی
ُ
نہیں ہوٹی تھی ا کی عمر اتھارہ ہونے میں ھی ا ھی انک ماہ نافی تھا پر وقت
ت ت ش
ُ
نہت طالم سے ہے وہ کسی پر رجم نہیں کھانا اسکا وجود جوف سے لرز رہا تھا۔
شکندر صاجب کی خالت آج کسی فسمت سے ہارے ناپ کی جٹسے لگ رہی تھی حس
ن ئی ُ ت گ م ئی ُ
کی پڑی تی ان کے میہ پر کالک ل تی ھی نو دوشری تی ا کی خان کے آگے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 123
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ُ
جود کو فرنان کر گئ تھی ۔۔ ائکا یس یں ل رہا تھا کہ وہ جود سے یندھی رشناں نوڑ
خ ہ ن
شاحر خان ولد شہروز خان آئکا ئکاح حرم نور ولد شکندر اغظم سے ئٹس الکھ رونے شکہ
راتج الوقت ہونا فرار نانا ہے کنا آنکو یہ ئکاح ق نول ہے مولوی صاجب نے شاحر سے
نوجھا ۔۔۔۔
شاحر نے شرد آنکھوں سے حرم نور کی طرف دنکھا تھا جو ئظریں جھکانے آیسو نہا رہی
تھی ۔۔۔۔۔
ُ
ق نول ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ انک طونل خاموسی کے ئعد اس نے سب کی ئظریں جود پر
مخسوس کرنے ہونے کہا ۔۔
ق نول ہے ۔۔ انک نار تھر الؤتچ کی خاموسی میں شاحر کی شنخندہ آواز گوتچی ۔۔۔
ئٹسری نار تھی نوجھتے پر می نت جواب نانے مولوی نے دشنحط کے لتے ئکاح نامہ
ش ُ
ا کے آگے پڑھانا ۔۔۔
ن خک ُ
اس سب کے درمنان میں ہی داجی کے م پر ا کے شاتھ آنے ا ک آدمی نے
ن
آگے پڑ ھتے شکندر صاجب کو تھی رسنوں سے ُخدا کر دنا تھا ۔۔۔ وہ رسنوں سے آزاد
ن ُ
ہونے ہی لہو ہوٹی انکھوں سے اس آدمی اور داجی کو د ھتے حرم کی طرف پڑھے ھے
ت ک
ت ی یئ
جو ایتی ماں کے سیتے میں شر جھنانے ھی ھی ۔۔۔۔
شاحر نے دشنحط کرنے حرم کے دشنحط دنکھ اذ یت سے ہویٹ تھینچے تھے ۔۔۔
سب دغا کے لتے ہاتھ کھڑا کریں مولوی صاجب نے دغا کے لتے ہاتھ اتھانے
سب سے کہا ۔۔۔۔۔
°°°°°°°°
عنایہ کو ایتی خان میں خان آٹی مخسوس ہوٹی ا شتے دونوں نازوں ہوا میں تھنالنے
ی یم ئ
انک پرشکون شایس ہوا کے شنرد کنا ,,,اور ک نب یں خا ھی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 126
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
,,,,اشکے شاتھ آنا وہ لڑکا تھی عنایہ کے ہمقدم ہوا
ت ن گ ن ک ن
گاڑی انک ی نگلو کے شا متے رکی وہ آ یں تھاڑے اس ی لے کو د کھ رہی ھی جو ناج
ھ
ی نگلہ نہت وسنع تھا جو دکھتے میں نلکل کاتچ کا معلوم ہورہا تھا نے خد حسین اور
پرکشش سٹش مجل پڑے پڑے لفظوں میں ی نگلے کے وسط یہ کافی اوتجائ یہ شتی
,,,,نہت جوئصورٹی اور ئقاست سے لکھا گنا تھا
,,,یہ ناہر سے اینا حسین ہے اندر سے نو ج نت ہوگا لگنا ہے منری فسمت جمک گتی
,,,وہ سوچ کر ہی مسکرا دی
,,,کنا ہوا خلیں شنری نے آگے پڑ ھتے اشکے جنالوں میں مداخلت کی
تنروٹی دروازہ ع نور کرنے وہ گارڈن اپریہ میں آئ جہاں خاروں اور فرش گھاس سے
ڈھکا ہوا تھا رنگ پر نگے تھولوں یہ حسین ینلناں اڑٹی ماجول کو مزند حسین ینانے
میں مدد دے رہی تھی ,,,گارڈن میں انک لڑکی جو شاند نوینی نکل کی معلومات رکھتی
تھی نے خد ئقاست سے تھولوں کا جنال رکھ رہی تھی نو انک طرف مالی نودوں کو
,,ناٹی د یتے میں مگن تھا
وہ کچھ اور آگے پڑھی نو انک سقند رنگ کا یُنال کھڑا تھا جو دکھتے میں پری لگ رہی تھی
,,,رنگ پرئگا ناٹی ا شتے گرنا ماجول کو جواب ناک ینا رہا تھا
دن میں یہ سب اینا حسین لگ رہا تھا نو رات میں کنا غالم ہونا ہوگا وہ یس سوچ کر
,,,ہی رہ گئ
اس سے دور تھوڑا اوپر انک وجود ہاتھ میں کافی کا کپ تھامے نلنک ڈھنلے سے
نای نٹ سوٹ میں مل نوس کھڑا عنایہ کے جہرے پر جنرانگی دنکھ اشکے جہرے یہ ئٹسم
,,,کھال
ہال کے وسط میں لگے انک پڑے سے حسین جھومر سے ئکلتی الل روشتی خاروں
,,طرف تھنلی ہوئ تھی
خاروں طرف شناہ رنگ کے خالی دار پردے لگے تھے صوفے کسن کالین سب ہی
,,,شناہ رنگ میں شل نقے سے سنٹ ہوا تھا
,,,ا شتے نورے گھر کو شناہی میں ڈونا دنکھ دل ہی دل میں جوٹ کی
ُ
,,,اس شناہی میں تھی یہ گھر کافی حسین اور پر شش م ظر ٹش کر رہا تھا
ئ ن ک
ونلکم عنایہ شکندر یساست سے تھرنور یسواٹی آواز یہ ا شتے ئگاہ آواز کی ئقلند میں
,,,,گھماٹی
شا متے شنڑنوں سے اپرٹی شناہ سوٹ میں مل نوس وہ جھونے جھونے قدم لیتی پزاکت
,,سے ینچے آئ اور ایتی ناہیں عنایہ کنلتے تھنالٹی
عنایہ کے جہرے یہ نک لحت ہی ئٹسم کھال ,,,اور وہ دوڑٹی ہوئ اشکے گلے لگی ,,,کٹسا
لگا تمہیں تمہارا ینا گھر؟؟
وہ مسکرائ اور نولنا شروع کنا,,,شناہی کیھی شاتھ نہیں جھوڑٹی عنایہ یہ ایسا رنگ
ہے جو انک نار جھڑ خانے نو جھوینا نہیں اور شنایہ کی ئظر میں ہر ایسان کو شناہی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 132
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
کی غادت ہوٹی خا ہیتے یہ دینا نہاں کے لوگ سب قاٹی ہے شاتھ جھوڑ خانے ہیں
,,,,مگر یہ شناہی ماں کے ی نٹ سے لے کر قنر نک تھی ہمارا شاتھ نہیں جھوڑٹی
ت ش ُ
,,,عنایہ نوری نوجہ سے ا کی نات سن رہی ھی
کچھ نوقف کے ئعد ا شتے تھر نولنا شروع کنا ,یس اس شناہی کے ینچھے تھا گتے
تھا گتے ناخانے کب مچھے یہ رنگ جھڑ گنا ییہ ہی نہیں خال ,,,,ا شتے کھونے کھونے
,,,سے انداز میں کہا عنایہ اب تھی الچھتی ئظروں سے اسے دنکھ رہی تھی
ئم سوچ رہی ہوگی کے جو لڑکی شناہی سے اس قدر عسق کرٹی ا شتے گھر سے ناہر
,,,ک نوں اس قدر روشتی تھنالئ ہوئ ہے
اندر خاہے دوزخ کا سماء ہو مگر ایسان ہمٹشہ طاہری جوئصورٹی دنکھنا ہے اسے ناطن
,,سے عرض نہیں
ا شتے نوری نوجہ سے اشکی نات سیتے پرجوش انداز میں کہا,,وہ مسکرا دی,,,ئم قلجال
آرام کرو لمتے سقر سے آئ ہو تھک گتی ہوگی,,,ہم نافی کی نائیں ئعد میں کرنے
,,,ہیں
عنایہ کا شامان مالزمہ کے جوالے کرٹی اور مالزمہ کو اسے کمرے نک جھوڑنے کا
,,,کہا
,,,وہ تھی انک مسکراہٹ اشکی خایب اجھالتی مالزمہ کی ئقلند میں خلدی
کمرا کافی وسنع تھا اشکے ا یتے کمرے کے شاند دو کمرے تھی مال دو یب تھی کم ہو یہ
,,نات وہ سوچ کے ہی مسکرا دی,,,,کمرے میں ضرورت کی ہر جنز موجود تھی
******
کوئ گڑ پڑ نو نہیں کی اس اجمق لڑکی نے؟؟شنایہ نے اشکے خانے ہی ناس ئیی ھے
,,,شنری سے نوجھا
س
,,,میں کچھ سمچھا نہیں شنری نے یہ ھی سے نوجھا
چم
محض ئقرت انا نول رہی ہے اس لڑکی کی غقل نو شاری گھینوں میں ہے اشکی وریہ
اس جہیم میں قدم نہیں رکھتی,,,ا شتے کچھ حقارت زدہ ناپرات جہرے یہ شجانے
,,,کہا
س
,,,شنری اشکی نات کا یس م نظر ھتے م کرا دنا
س چم
°°°°°°°°
شاحر کے اس قدر أکھڑ لہچے میں ادا ہونے والے القاطوں پر شکندر صاجب نے ایتی
ُ ُ
...لہو ی نکاٹی آنکھوں سے اسے د کھا ۔۔ اور اتھ ھڑے ہونے
ک ن
کنا خا ہتے ہو ئم اب ۔۔۔ شکندر صاجب نے اینا اسنعال دنانے کی کوشش کی مگر
,,,وہ ایسا کر نہیں نانے اور دنے دنے غصے میں شاحر کہ میہ یہ تھ نکارے
ُ
رحصتی خاہنا ہوں ایتی ی نوی کی ۔۔ شاحر نے آگے پڑ ھتے ان کے یتے سے گی حرم
ل س
ش ُ یھ ک
کا ہاتھ نکڑ کر ایتی خایب نختے ہونے کہا ۔۔۔ حرم تی ئی گ کی طرح ا کی طرف
ن ک
خ یھ ک
نختی لی گتی ۔۔۔
نہیں خاینگی حرم کہیں تھی ۔۔۔ شکندر صاجب نے دھاڑنے کہا ،کہ شکندر منٹسن
ن ُ
کے درو دنوار ہل کر رھ گتے ا کی دھاڑ سے ۔۔
ُ
ناپ ہوں اسکا ۔۔۔
سن گالشز حڑھانا حرم کا نازک ہاتھ ایتی شحت گرقت میں لینا خانے لگا ۔۔
ش ُ
نانا ۔۔۔۔ ماما ۔۔۔ جھو ۔۔ جھوڑو حرم مزاجمت کرنے ا کے ہاتھ سے اینا نازک ہاتھ
ُ
جھڑوانے کی کوشش کرنے لگی۔۔۔ پر کنا شاحر شہروز خان کی گرقت سے ئکلنا اس
کے لتے آشان تھا ۔۔؟؟
ُ
وہ نورچ میں آنا انک ہی جھنکے میں اسے ا تی گاڑی میں ڈھکنلنا جود ڈرای نونگ سنٹ
ی
ن ُ
راجنلہ اور شکندر تھی ناہر کی طرف ل کے پر ا کی ہر منت سماجت نے سود رہی شاحر
ن
شکندر صاجب نوٹی نکھری خالت میں وہی زمین پر ئییھتے خلے گتے وہ جود کو نے یسی
ک ن ن ُ
کی ایبہا میں مخسوس کر رہے تھے انک آیسو ا کی آ ھوں سے ال تھا۔۔
ئ ک
***********
ُ ُ
یس کردو نہت ہوگنا ہے اب اگر ئم روٹی نو اس خلتی گاڑی سے تمہیں ناہر تھینک
دوں گا ۔۔
نہیں خانا مچھے کہیں تھی آپ کے شاتھ مچھے گھر خانا ہے ۔۔۔ دوشرے ہی نل
حرم نے ہمت مچمع کرنے نوال
ن ُ
ئ
اور اب اتجام سے تھا گتے کا تمہارے ناس کوٹی راسیہ ہیں خا م اگر اینا ہی جوف
ُ
تھا اتجام کا نو ئکاح کے لتے جود خامی یہ تھرٹی ئم ۔۔۔
رہی ۔۔ ۔
شنا نہیں آپ نے میں نے کہا مچھے نہیں خانا آپ کے شاتھ ،،،ڈیش نورڈ سے یسو
م ئ ُ ُ
ناکس اتھا کر اسے مارٹی ٹش یں نولی ۔۔۔
ت ن ج ش ُ
ا کی اس حرکت پر شاحر نے ھ کے سے گاڑی شانڈ کرنے روکی ھی ۔۔۔
ُ ُ ُ
اگر آ یندہ ئم نے یہ حرکت کی نو مچھ سے پرا کوٹی نہیں ہوگا تمہارے لتے ۔۔۔
ش ُ
گدی سے ا کے نال خکڑنا گونا ہوا۔۔۔۔
ش ُ
شاحر کو نو جٹسے ا کے انک انک القاظ اور انک انک حرکت سے صدمہ شا لگ رہا تھا
ن ُ
۔۔ جٹسے وہ معصوم اور ڈر نوک سمچھ رہا تھا وہ ا کی آ کھوں میں آ ھیں ڈال کر ا تی
ی ک ن ش
ت ُ
نانوں سے اسے ینا رہی ھی۔۔۔
ُ
شاحر ا یتے ہاتھ سے ر شتے جون کو دنکھنا اب اتجانے ناپرات کے شاتھ ان دونوں کو
دنکھ رہا تھا ۔۔۔
ُ ُ
کنا ہو رہا ہے یہ دور ہ نو ئم ۔۔۔ شاحر آنکھوں میں ج نگارناں لتے ان دونوں کو دنکھنا
آحر میں میھو سے نوال ۔۔۔
میھو تھی ایتی آنکھوں کو جھونا اور سقند رنگت میں ندلنا حرم کے ہاتھ سے اڑنا شاحر کی
گردن پر خا ئییھا ۔۔
ُ
تمھاری ہمت کٹسے ہوٹی منری حرم کو رالنے کی ینا پروں کے ینکھے ۔۔۔۔ ا کے کالر کو
ش
ن ُ
ا یتے ینخوں میں دنوجنا حظرناک ی نوروں سے اسے د ھتے نوال ۔۔۔
ک
پر میھو پر نو جٹسے کوٹی چن سوار تھا ۔۔۔ شاحر کو اس معصوم سے پرندے سے یہ
م ت ت ُ
امند یہ ھی پر شاند وہ ا ھی اس پرندے یں موجود حرم کے لتے ج نون سے ناواقف
،،،تھا
نلنز لے خلیں میھو کو تھی ۔۔۔ حرم نے شاحر کی طرف دنکھتے مسکین سی سکل
ینانے ہونے کہا ۔۔
شاحر انک لمتی شایس خارج کرنا خاموسی سے گاڑی شنارٹ کر گنا ۔۔۔ وہ نو کیھی
اس سنظان کے جنلے کو شاتھ یہ لے خانا پر آدھے گھیتے سے اس روڈ پر گاڑی
°°°°°°°°
۔۔
حرم گاڑی سے ئکلتی جھونے جھونے قدم اتھاٹی اندر کی خایب پڑھ رہی تھی دل
کسی سو کھے یتے کی طرح لرز رہا تھا ۔۔ ہاتھوں میں تھی کنکناہٹ طاری تھی ۔۔
°°°°°°°°°
مچھے جوئٹس گھیتے میں وہ اس دینا سے رحصت خا ہتے ۔۔۔ وہ فون پر مقانل سے
م ھ ج ُ
مجاطب تھے کہ ،راجنلہ نے ان سے فون یتے ز ین پر تھ نکا تھا ۔۔
ن
یہ کنا کرنے لگے تھے آپ ایتی ئیتی کے سوہر کو مروانے گے آپ ؟؟ راجنلہ ینگم
جو اتھی حرم کے طوطے کو ینحرے سے آزاد کرٹی کمرے میں آٹی ہی تھی کہ شکندر
ُ ُ
صاجب کو فون پر کسی سے مخو گقنگو نانا ،پر ا کے القاطوں نے ائکا دل د ال لنا تھا
ہ ن
۔۔
ہن ل م ی مع ت ُ
نو کنا کروں کٹسے تجاؤں یں ا تی صوم چی کو ان طا موں سے ییہ یں کون کون
شا طلم کر رہے ہوں گے وہ ۔۔ شکندر صاجب غصے اور پریساٹی کے ملے خلے
ُ
ناپرات سے نو لتے شر نکڑے صوفے پر ڈھے سے گتے ائکا دل دھاڑیں مار مار کر
م ت ہ ن ت ُ
رونے کا کر رہا تھا پر وہ خا یتے ھے ا یں ا ھی جود کو صنوط رکھنا ہے ۔۔۔۔
آپ ہمت کریں ۔۔۔۔ ہم دغا کریں گے حرم کے لتے و یسے تھی شکندر ہماری تچی
نہت صاپر اور سمچھدار ہے دنکھنا وہ وہاں تھی ایتی معصوم نت سے سب کے دل
ُ م ہ ُ
ج نت لے گی ۔۔ اتھی وہ دکھ یں یں ا ہوں نے اینا جوان ئینا ھونا ہے ۔۔۔ سب
ک ن
تھنک ہو خانے گا دنکھنا ۔۔ وہ شکندر سے زنادہ جود کو یسلی دے رہی تھی ۔۔۔
۔۔۔
°°°°°°°
ُ ہ ن
رکو لڑکی ۔۔۔ وہ اتھی قدم اتھاٹی پرآمدے نک ہی چی ھی کہ ا کی سماع نوں سے
ش ت ن
گ م ی ج ُ
یہ القاظ نکرانے۔۔ اس نے گردن کو زرا ٹش د یتے آواز کی لند یں ھمائ نو
م ق ئ
چمس نک ُ
ن
کون ہو ۔۔کنا نام ہے ؟ حرم کو د ھتے ا ہوں نے یہ ھی سے نوجھا ۔۔۔
غ
!..السالم و لنکم
حرم نور شکندر نام ہے ۔۔۔ حرم نے کچھ ک نق نوز سے انداز میں ل نوں پر زنان ت ھنرنے
جواب دنا ۔۔
حرم نے جوف زدہ ہونے ا یتے قدم ینچھے لتے تھے ۔۔
ی ت فس ت ک ن س ک ن لغ
و م ال الم ۔۔۔ !حرم کے مقا ل ھڑی ہوٹی ما ھے پر قت ھرا نوشا د تی وہ
ن من ت ُ ک ن ُ ھ چن ی
ی
ھے تی ۔۔ حرم جو ا کی طرف سے سی شحت رونے کی ظر ھی۔ ا کی اس قدر
ُ
سفقت سے وہ آنکھوں کو پڑا کتے ا یں د کھ رہی ھی۔۔
ت ن ہن
ُ
ا یسے مت دنکھو اور مچھ سے جوفزدہ یہ ہو میں خایتی ہوں ئم نے قصور ہو۔۔ آج سے
ُ
ئم منرے شاحر کی ی نوی ہونے کی جی نت سے منری تھی ئیتی ہو ۔۔۔ نور نانو نے
ُ
اسکا جوف تھا یتے پرمی سے کہا ۔۔۔
گزار خکے تھے اور اس شارے قصے میں نور نانو کو حرم ہی مظلوم لگی ۔۔۔۔
تمھارے خاندان میں دلہن کو ینار کرکے رحصت کرنے کا رواج نہیں ہے کنا ۔۔
ن ُ
گل نانو نے اسے شادہ سے ینک لر کے کنڑوں یں شر سے تنر نک د ھتے ہونے
ک م ک
کہا ۔ ۔۔
ہے پر میں نو ق نصلے میں آٹی ہوں یہ ۔۔۔ حرم نے تھوک ئگلتے ہلکی آواز میں کہا ۔۔
یئ
اتھی وہ صوفے پر ھی پڑے ا ہماک سے ارد گرد کا خاپزہ لے رہی ھی کہ سی
ک ت ن ی
ُ ُ
نے ہوا کی تنزی سے آنے نے رجمی سے اسکا نازو دنو جتے اسے ھڑا کنا تھا اور کچھ
ک
ش ت ُ ئ ق چمت س
,,,ھی ھتے یہ سو جتے کا مو ع د یتے غنر انک زور دار ھنڑ ا کے جہرے پر دے مارا
یہ اقناد اس قدر خلدی میں ہوا کہ حرم کو اب اینا گال خلنا مخسوس ہوا ت ھنڑ نوری
فوت سے مارا گنا تھا
یہ منرے تھاٹی کے قا نل کی نہن نہاں ہر گز نہیں رہے گی ۔۔ وہ انک نار تھر
ن ُ
حرم کی طرف لنکتی نولی پر ا کے حرم نک نختے سے لے ہی شاحر نے حرم کو نازو
ہ ن ہ ش
در جتے۔۔۔۔۔۔۔۔ !!!ہاتھ میں تھامے کنڑے صوفے پر تھینکتے نور نانو نے نا آواز
ُ ُ
نلند اسے ئکارا۔۔۔۔
ی نوی ہے تمھارے تھاٹی کی وہ۔۔۔۔۔۔۔۔ تھاتھی ہے تمھاری معافی مانگو اتھی کے
اتھی ۔
نہیں مانگو گی میں معافی ،،نور نانو کے تنز لہچے کو ئظر انداز کرٹی وہ تھی دوندو نولی ۔۔
تچی نہیں ہے اتھارہ شال کی ہوگتی ہے لنکن اتھی نک اسے نہی نہیں ییہ کہ جود
ک ن م غ ُ
سے پڑوں سے کٹسے نات کی خاٹی ہے۔۔۔نور نانو نے اسے صے یں د ھتے ہونے
کہا ۔۔۔
نور نانو نے آگے پڑ ھتے زور دار ت ھنڑ در جتے کے گال پر دے مارا ۔۔۔
در جتے میہ پر ہاتھ ر کھے تھنچے ہویٹ اور ائگارے پرشاٹی آنکھوں سے حرم کو گھور رہی
تھی ۔۔۔
ن ُ
ئم اندر خاؤ ۔۔ شاحر نے حرم کی طرف د کھتے کچھ روب دار آواز میں کہا ۔۔
ُ
شرم آٹی ہے مچھے آپ کو اینا تھاٹی کہتے ہونے ۔۔۔ ا کے خانے ہی در جتے انک نار
ن
تھر شاحر سے تنز لہچے اور اوتچی آواز میں نولی ۔۔
۔۔
حرم کٹساتھ در جتے کا اس قدر شدند عمل سے وہ جود جنران تھا ایسی نو ہر گز نہیں
ہن م ل ک
تھی اشکی جھوٹی نہن پڑوں سے آج سے نہلے ھی اس ہچے یں نات یں کی
ی
یہ خا ہتے ہونے تھی وہ ایتی الڈلی جھوٹی نہن کٹساتھ نہلی نار شختی سے ئٹش آنا تھا
,,,,نا شاند اسکا عمل ہی نا قانل پرداست تھا
♡♡♡♡♡♡
لمتے سقر سے وہ قدرے تھک گتی تھی ئقرینا دو گھیتے سونے کے ئعد وہ اب قدرے
ہلکا تھلکا مخسوس کر رہی تھی انگڑائ لیتی وہ کقرپر کو دور ہنانے اتھی اور فریش ہونے
,,,,کنلتے ناتھروم میں یند ہوگتی
فریش ہونے ا شتے ڈھنلی ڈھالی سی سورٹ کرٹی یہ ناینڈ جنٹس نہیتے نالوں کو نوٹی
,,,میں مقند کنا اور ینک لٹسنک کا شنڈ لگاٹی ینچے خانے کنلتے نلتی
کچھ دپر نوں ہی کھڑے ر ہتے کے ئعد وہ نارمل ہوٹی,,,یہ کنا ہورہا ہے مچھے اینا خکرانا
,,,شر تھامے وہ جود سے سوال گو تھی
ہوشکنا ہے تھوک کی وجہ سے اب وہ نارمل مخسوس کر رہی تھی ,,,,وہ انک لمنا
,,,شایس قصا میں خارج کرنے جھونے جھونے قدم لیتی شنڑناں اپرنے لگی
*************
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 167
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
میں نے تمہیں خایہ خادیہ یہ خانے کنلتے کہا تھا ئم گتے تھے ئصدنق کنلتے؟؟ کنا
ج ہ ن ہک مک م
,,,,,اس لڑکی نے اینا کام ل کنا تھا یں کوٹی ی نوت نو یں ھوڑا
,,,,شنایہ نے ہنزا کا نای نٹ لیتے کچھ سو جتے والے انداز میں نوجھا
وہ دونوں اس وقت ڈائینگ ئینل یہ ئیی ھے تھے جہاں خائنینز کی کتی افسام کے
,,,لوازمات ئینل یہ شچے اشکی جوئصورٹی کو اور نکھار رہے ت ھے
جی شتی میں گنا تھا کام نو نورا کنا ہے اس لڑکی نے مگر وہ ونڈنو ینانے واال آ ینڈیہ مچھے
,,,,کچھ کھنک رہا ہے یس ا شتے اس میں کوئ ی نوفوفی نا کی ہو
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 168
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
شا متے ئیی ھے شنری نے منخورین سے ہاتھ رو کتے ئفصنل سے اشکی نات کا جواب دنا
,,,,شاتھ درمنان میں اینا خدسہ تھی طاہر کنا
اس سے ہمارا کوٹی واسطہ نہیں اگر ونڈنو میں ایسا کچھ واصح ہو تھی خانا ہے نو شک
,,,,کے داپرےمیں عنایہ شکندر آ ینگی ہم نہیں
آ نکے دماغ کا جواب نہیں شنایہ ,,,میں نو کب سے اس نات میں دماغ کیھا رہا ہوں
کہیں ہم اس لڑکی کہ غلطی کی ئظر یہ ہوخائیں لنکن آ یتے نو انک جھنکے میں ہی
ش
,,,شاری گتی لچھا دی
,,,وہ تھرنور مسکراہٹ کٹساتھ داد د یتے والے انداز میں گونا ہوا
شنری اس جنز کا اسنعمال ہمٹشہ کم کرنا خا ہتے جو کم مقدار میں آ نکے ناس ناٹی
,,,خانے
وہ شان اسنعنا سے اشکے دماغ لگانے والی نات یہ جوٹ کرٹی کھانے میں مگن
,,,ہوگتی
شنری نے الچھتے اسے دنکھا اور نوجھتے کنلتے میہ کھوال ہی تھا جب شا متے سے عنایہ
,,,کو آنے ہونے دنکھا
,,,,ا شتے شنایہ کو اشارہ دنا,,,نو شنایہ نے تھی شر اتھانے شا متے دنکھا
آؤ عنایہ کھانا کھاؤ ہمارے شاتھ ا شتے لہچے کو مصنوعی ہساش یساش ینانے کہا اور
,,,اسے ئییھتے کا اشارہ کنا
,,,کنا ہوا تمہیں یہ سب یسند نہیں نو ئم ایتی مرصی کا کچھ تھی آرڈر کر شکتی ہو
شنایہ نے اسے کھانے کو دنکھتے تنڑے منڑے میہ ینانے دنکھ م نقکر انداز میں
,,,نوجھا,,,انداز واقعی خاصی قظری تھا
نہیں ایسی نات نہیں لنکن ییہ نہیں ک نوں جی منلی ہورہا ہے شاند تھکن کے
,,,ناعث
ق
,,,ا شتے اشکی غلط ہمی دور کرنے اینا منلہ ینان کنا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 172
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
تھر ایسا کرو ئم یہ جوس لو اور روم میں خاکر آرام کرو شاند تھکن کے ناعث ایسا ہورہا
,,,ہے میں تمہارے لیتے روم میں ہی سوپ تچھواٹی ہوں
شنایہ نے قکر مندی سے کہتے جوس کا تھرا گالس اشکی طرف پڑھانا اور اتنر کوم یہ
,,,,سوپ ینانے کا آرڈر دنا
♡♡♡♡♡♡♡
ُ
ئم آرام کرو ۔۔ کنڑے میں نے الماری کی میں رکھ د یتے ہیں ,,یتے کنڑے تھی
ُ
منگوا لتے ہیں کچھ ہی دپر میں آخائیں گے کچھ تھی خا ہتے ہو نو مچھے ینا د ینا ۔۔۔ نور
ھ ک سک ن ہ ش ُ
نانو اس کی می سی ل د تی گونا ہوٹی ۔۔
ُ ُ
ہللا ناک سے دغا کرو اس سے رجوع کرو اس کے ناس ہر مرض کی دوا ہے ۔۔ نور نانو
ھ ک ُ ف س ن ش ُ
....اسے نخندہ د کھ قت سے اس کے گال پر ہاتھ ر تی نولی
اور میں در جتے کی طرف سے شرمندہ ہوں ئم نے قصور ہو اور و یسے تھی شزا د یتے
کا جق اس ناک زات کو ہے میں نے ا یتے تچے کا معاملہ خدا کے شنرد کنا ئٹسک وہ
نہنر ق نصلے کرنے واالہے۔۔
,,,نور نانو کچھ ازیت سے ا یتے ئیتے کو ناد کرٹی تھنکی سی مسکراہٹ کٹساتھ گونا نوٹی
ن ُ
اجھا اب میں خلتی ہوں ئم تھی تھوڑا آرام کرو ۔۔۔ وہ اسکا خکھا شر د کھتے سفقت
سے شر یہ ہاتھ ت ھنرٹی دھیمی مسکراہٹ سے کہتی کمرے سے ناہر ئکلتی خلی گتی
۔۔۔
نور نانو کی نائیں ناد کرٹی وہ آیسو نوتختی وصو کے لتے واش روم کی طرف پڑھی ۔۔
وصو کر کے آٹی وہ خانے تماز تچھاٹی تماز ادا کرنے لگی ۔۔
°°°°°
تماز ادا کرنے ا شتے دغا کنلتے ہاتھ اتھانا نو جود تخود ہی اشکی آنکھوں سے آیسوں نہتے
,,,,لگے
ہللا اگر یہ تنری رصا ہے نا منری آزمائٹش نو مچھے م نظور ہ میں نہیں روؤنگی مما کہتی
,,,,ہیں آپ آزمایش ا یتے ینارے یندوں سے لیتے ہیں
ن ٰ
آزمایش یہ شکوی ہیں کرنا خا ہتے ا شتے نایت قدم ر ہتے واال ہی ہللا کا یسندندہ یندہ ہونا
,,,ہے
شاحر نے اتھی کمرے میں قدم رکھا تھا اسے نوں خدا کے آگے گڑگڑانا دنکھ اشکے دل
,,,میں انک ئٹس سی اتھی
کنا یہ سب جو میں اس لڑکی کٹساتھ کر رہا ہوں وہ تھنک ہے,,,اشکے زمنر نے ا شتے
,,,مالمت کی
نہیں وہ منرے تھاٹی کی قانلہ کی نہن اشکے دماغ نے فورا ہی اشکی نات کی ئفی
,,,کی
,,,نہن ہے جود قا نل نو نہیں دل کے کسی کونے سے انک اور وجہ ینان کی گتی
وہ اشکی ئظروں سے ک نق نوز ہونے لگی,,,اور ئظر انداز کرنے اشکے شاینڈ سے ئکلتی
,,,خانے لگی
ئظروں کے شا متے سے اسکا حسین پرنور جہرا اوجھل ہونے وہ ہوش کی دینا میں
,,,لونا
ایتی تھی ئم معصوم نہیں ہو جو خدا کے آگے جود کو مظلوم اور ہمیں نے رجم
,,,نایت کرنے کی کوشش کر رہی تھی
شاحر نے انک کوشش کے تحت اشکی معصوم نت خاتختی خاہی اور ا یتے میہ سے
,,,ائگارے اگلتے لگا
منری معصوم نت سے منرا خدا واقف ہے وہ ا یتے یندوں کو نہنر خاینا ہے مچھے آپ
,,جٹسے لوگوں کو ایتی معصوم نت نایت کرنے کی ضرورت نہیں
شاحر کے القاظ اسے خانک کی طرح ا یتے سیتے یہ خلتے مخسوس ہونے,,,,وہ دوندو
ھ ک ش نک م ن
,,,ینا جوف کے ا کی آ ھوں یں آ یں ڈالے نولی
منرے شا متے آ ئیندہ یہ زنان یہ خلے نو نہنر ہے وریہ میں ت ھنڑ سے کام نہیں
چمس
خالؤئگا ھی,,,.دل میں اتھتے تمام حزنانوں کو یش یست ڈالنا وہ قدرے شختی سے
نوال اور اشکے ہاتھ کو جھنکے سے جھوڑنا ناتھروم میں یند ہوگنا,,,.دل میں خلتی آگ تھی
,,,نو تچھاٹی تھی
وہ تھرائ آنکھوں سے ا یتے ہاتھ دنکھتے لگی جہاں اشکی دو دھنا رنگت یہ شاحر کی
,,,ائگل نوں کے یسان ی نت تھے
**********
تھنڈ میں تھنڈے ناٹی سے شاور لینا وہ کچھ خد نک ا یتے اندر کی آگ کو تچھا حکا تھا
۔۔ نو لتے سے نال رگڑنا وہ واش روم کا دروازہ کھول ناہر ئکال ۔۔۔
حرم جو اتھی ہی سونے کے عرض سے لیتی ہی تھی دروازے کی آواز پر فورا ایتی
ج ک ھ ک ن
مندی آ یں ھول گئ ۔۔۔ پر شا متے ہی ھے قٹ کے ا یتے پرو نازہ سوہر کو ینا
م ک ن
شرٹ کے دنکھ دونارہ آ یں نچ گئ ۔۔
ھ
ُ
آ ئیتے کے شا متے کھڑے شرٹ کے ئین یند کرنے اس نے آ ئیتے سے ہی ا یتے
ینچھے کے غکس کو دنکھنا خاہا ،جہاں ایتی نلکوں کی جھالر گراے وہ ینڈ پر دراز تھی
۔۔۔
ُ
،،یہ یہ ہوا ئم سے کہ سوہر سے کھانے کا نوجھو آرام سے حڑھ کر سو گتی ہو
ش ُ
ن
شاحر ا کو جود کو کنا نا کر نوال ۔۔۔
شنڑھناں اپر کر دائیں ہاتھ پر شندھا خاکر کچن ہے گھوم تھر کرخالی ہاتھ وایس مت
,,,,,لوٹ آنا
مگر وہ ہوی نوں یہ ققل حڑھانے ینا اشکی نات کا جواب د یتے اشکے ینانے گتے را شتے
,,,کی طرف پڑھ گتی
,,,کمرے سے ناہر ئکلتے وہ شندھا اسی را شتے آٹی تھی جہاں شاحر نے کہا تھا
,,,جونلی کافی پڑی تھی اور پرانے پرز سے پراسی گتی تھی
زجمت کی جھوٹی شردارٹی ہمیں خکم خاری کنا ہونا,,,مالزمہ نے یساست سے اسے
,,,,دنکھتے کہا
یہ لڑکی اسے نہت یناری لگ رہی تھی مگر یہ نات تھی شچ تھی کہ جون نہا میں آٹی
,,,,لڑکی کو وہ عزت نہیں دی خاٹی
,,,وہ دونوں ہی مالزمہ دودھ پرے میں شجاٹی ناہر کی طرف پڑھ گتی
,,,حرم تھی ا نکے لفظوں کا زہر ئیتی کھانا گرم کرنے لگی
°°°°°°
ناٹی ۔۔۔۔ وہ ئیی ھتے لگی تھی جب شاحر نے انک اور خکم خاری کنا۔
ش گ ُ ن ُ
شانڈ ئینل پر پڑے خگ سے گالس میں ناٹی انڈ لتے اس نے الس ا کی خایب
پڑھانا ۔۔۔
گ ُ
شاحر نے اس سے الس تھا متے ل نوں سے لگانا ہی تھا کہ فورا ہنانے دونارہ حرم
,,,,کے ہاتھ میں تھمانا
ُ
تھنڈے ناٹی کی نونل سے گالس میں ناٹی ڈا لتے اسے انک نار ھر الس شاحر کی
گ ت
طرف پڑھانا جو شاحر نے تھا متے انک ہی شایس میں جیم کرنے شانڈ پر رکھ دنا وہ
ک ت ت ل ی یئ ش ُ
کچھ پر کون ہوٹی دونارہ ھتے ہی گی ھی کہ ھر سے شاحر کی آواز مرے کی
خاموش قصا میں گوتچی ۔۔۔۔
ی
حرم تنر نختی دونارہ پرے لتے کچن کی طرف پڑھ گتی وہ خایتی تھی اتھی اس یندے
ن ت ُ
سے تحث قصول ہے اور اس وقت نو اسے تجانے واال طوطا ھی یں ہوگا ۔۔۔
ہ
ل ک خ ش ُ
اس لتے خاموسی سے ا کے ہر م کے آگے شر جھکانے گی ۔۔۔
وہ تھر کھانا گرم کر کے الئ نو کمرے میں ادھنرا تھا محض نای نٹ نلب کی روشتی
کمرے میں روسن تھی اور شاحر جناب اوندھے میہ گہری ئیند میں سو یتے ہونے
تنروں میں شدند درد مخسوس ہورہا تھا وہ نہت تھکن مخسوس کر ری تھی ا یتے
اغصانوں یہ اشلیتے خلدی خلدی کھانا رکھتی اوپر آٹی,,,شاحر اب تھی گہری ئیند سونا
ہوا تھا وہ شکر کا شایس لیتی اشکے پراپر خگہ نالش کرنے لگی مگر وہ نورا تھنل کے
,,,ینڈ کے ینخو ینچ سونا ہوا تھا
خان نوجھ کر ا یسے سونے ہو نگے مچھے ینگ کرنے کنلتے,,,لنکن انہیں کنا ییہ میں
,,,و یسے تھی ا نکے شاتھ انک ہی یسنر یہ نہیں سوٹی
وہ دل ہی دل میں جود سے نائیں کرٹی اجیناط سے اشکے پراپر سے نکیہ اتھاٹی شا متے
صوفے پر ل نٹ گتی,,,اس صوفے پر وہ نوری آگتی تھی مگر کمرے میں اندھنرا ہونے
کی وجہ سے اسے جوف مخسوس ہونے لگا وہ کمرے میں روشتی کر کے سونے کی
,,,,غادی تھی
وہ اندھنرے میں جب تھی سوٹی تھی نو جود سے نائیں کرنے لگتی تھی,,,الی نٹ
اون کرلوں اخانک ا شتے سوخا,,,نہیں اگر یہ خالد اتھ گنا نو تھر منری ئیندیں حرام
کرد ینگے وہ شاحر کے جوف سے ا یسے ہی سونے کی کوشش کرنے لگی مگر یہ اندھنرا
°°°°°°°
اندھنری رات ا لتے ناؤں لمتی سٹسان شڑک یہ میں گھنگرو نہتے خلتی خارہی تھی
۔۔۔۔۔
ت کھ ھ گ ک ن ش ُ
رات کے ئٹسرے نہر ا کی آ کھ سی کی مینر نانوں کی آواز سے لی ھی ,,,یسواٹی
آواز میں کہے خانے والے یہ القاظ سیتے شاحر کے جودہ ط نق روسن ہونے
تھے۔۔۔۔۔
میھو میھو ۔۔۔۔ میں طوطا میں طوطا ہرے رنگ کا ہوں دنکھنا ،جوتچ منری الل
رنگ کی میھو میھو میں کرنا ۔۔۔ میھو میھو ۔۔۔
ل ہ ل ُ
شاحر نے تھوک ئگلتے ہاتھ پڑھانے یمپ اون کنا حس یں کمرے یں اب کی ،
م م
ئ ُ
سی روشتی ہوگئ تھی وہ اتھنا ہوا سوینچ نورڈ کی طرف پڑھا اور ین اون کنا۔۔ لب اور
ن
کمرے میں موجود جھومر کے کھلتے ہی نورا کمرہ روسن ہوگنا تھا ۔۔۔
شاحر نے حرم کی نالش میں ئظریں گھماٹی خاہی نو وہ شا متے ہی صوفے پر ینک
ئ ی یئ ھ ک ن
لگانے آ یں موندے ھی ظر آٹی ۔۔۔
ُ ن م ت کم ُ
ئیند یں ھی نحت اس سنظان کے ج لے کو ہی ئکار رہی ہے ،کچھ کرنا پڑے گا
ت لخ ش ُ ت ُ
،،،اسکا ھی ،طوطے کا سو جتے ہی ا کی زنان ق نک کڑوی ہوٹی ھی
ُ ع ُ
انک لمتی شایس ہوا کے شنرد کرنا وہ ین ا کے مقا ل یی ھا اور ہاتھ پڑھانے ا کے
ش ئ ن ش
ی ش
جہرے پر آٹی لنیں ایتی ائگل نوں کے نوروں سے لچھانے کان کے ھے أڑیستے لگا
چن
ل ئ ش ُ ن ش ُ
ئظر ا کی یند ہوٹی آ کھوں سے ہوٹی ا کے جو صورت جہرے کا طواف کرنے گی ،،،
ُ ُ
تھی ،،معصوم نت سے تھر نور جہرہ تھا اسکا ،الٹی ی لے لب ھوٹی سی ناک اور اس
ج ن گ
ُ
پر جمکتی نوز ئین ,,,وہ ا کے قوش یں ٹسے ھو شا گنا تھا ۔۔۔ دل نے شدت سے
ک ج م ئ ش
ّ ُ
جواہش کی تھی ا کے ئقوش کو جھو کر مخسوس کر کے پر وہ خاہ کر ھی اسے مخنت
ت ش ش
سے اینا لمس نہیں تخسنا خاہنا تھا,,,جود پر ضنط کرنا وہ اینا نکنا اتھانے صوفے پر دراز
,,,ہوگنا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 202
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
,
ُ
,,,ئظریں اتھی تھی ہ نوز اسی پر کی ھی
ت ن
°°°°
ُ
ناک پر کسی جنز کی جیھن مخسوس کرنے ا کی آ کھ لی ۔۔۔
کھ ن ش
,,,میں نوال
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 203
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
میں لیتی جوڑے میں قند کرنے لگی میھو تھی اڑ کر ینڈ پر ئییھا اور انک پر کھو لتے
ھ ک ن
,,,معصوم نت سے ا یتے دائیں گال یہ ئکانا حرم کو د تے لگا
کنا ہوا آج میھو اداس ہے کنا,,ا شتے نوں اسے خاموش ئییھا دنکھ کر نوجھا,,یہ نو
ک نقرم تھا کہ کوٹی نات نو ضرور تھی وریہ میھو اور اینا خاموش یہ ممکن
ُ
حرم تمہیں یہ منری کوٹی قکر نہیں ہے ۔۔۔میھو نے کچھ دپر کی خاموسی کے ئعد
,,اسے جود کو نکنا دنکھ کچھ پرو تھے انداز میں کہا
چمس
،،کنا مظلب ؟ حرم نے اینا رخ اشکی طرف کرنے یہ ھی سے نوجھا
ُ
مظلب یہ کہ تمہارے کوٹی ارمان نہیں منری شادی اور تخوں کے لتے ,,,ئم نہیں
خاہتی منری جوئصورت جٹسی جوئصورت ی نوی ہو جٹسے میں خانو کہوں اور وہ مچھے سٹ
اپ میھو کہے جٹسے ئینل کو جوئصورت کہتی ہے ۔۔۔ جنالوں میں ہی جوئصورت سی
,,,ایتی زوجہ طوطی سوجنا نوال
اوندھے میہ لیتے شاحر پر گئ حس کی نانگیں صوفے سے ینچے لنک رہی تھی۔۔۔۔۔۔
ُ لچ ُ
پر میں نو صوفے پر سوٹی تھی ینڈ پر کٹسے آٹی ؟؟ کچھ ا ھتے اس نے جود سے ہی
سوال کنا ۔۔۔
کنا ہوا اس جمکادار کو ک نوں دنکھ رہی ہو ،مچھے دنکھو یہ ۔۔۔۔۔ حرم کو شاحر کو نکنا
ک نک ی ج ن
دنکھ میھو نے شاحر کو د ھتے ا تی ھوٹی آ یں اور ھوٹی کرنے کہا ۔۔۔
ج ھ
ُ
اونے ہونے شرما گئ کنا ،فون کاٹ د یتے ممی آگتی کنا ،،ئم کو مار کھا گتی کنا
۔۔۔ اشکے خانے میھوں نے ناقاغدہ پر تھنالنے ڈایس کرنے گانا گن گنانا آواز ایتی
ُ
نلند تھی کہ اسے واشروم میں ھی یھو کے گانوں کی آواز آرہی ھی پر وہ ئظرانداز کر
ت م ت
گئ ک نوں کہ وہ خایتی تھی کہ اگر شاحر کی آنکھ اس نے سورے کی وجہ سے کھل تھی
گئ نو وہ میھو کا کچھ نہیں ئگاڑ شکنا ،،وہ میھو کی نائیں اور کارنامے ناد کرٹی انک نار
ُ
تھر مسکراٹی تھی ،،،پر اگال وقت ا کے ل نوں یہ یہ ٹسی ر ہتے دے گا یہ ہیں یہ نو
ن ہ ش
°°°°°°°°°
اور وہ کوٹی جنز نہیں میھو صاجب ت ھے جو شاحر کے شر پر حڑھے اجھلتے اور ا یتے
ش ُ
ج
پڑے پڑے ناچن ا کے شر پر ی ھا رہا تھا ۔۔۔۔
,,ہاٹی ہللا کمر نوڑ دی منری ,,,اینا انک پر کمر پر رکھنا مظلوم سی سکل ینانے نوال
ُ
ئم ہو کنا طوطے یہ کھونے ۔۔۔؟ اینا اسنعال دنانا دنے دنے غصے میں گونا ہوا۔۔۔
شاحر اب لہو رنگ آنکھوں سے دنکھنا آج اسکا قصہ ہی جیم کرنے کے عرض سے
ن ُ
اسے کڑنے کے لتے ل نکا تھا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 209
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
شاحر کو ایتی طرف آنا دنکھ وہ ینڈ کی دوشری طرف أڑ گنا ۔۔۔ شاحر تھی ہار یہ ما یتے
م ُ
ینڈ کی دوشری طرف پڑ ھتے لگا پر اسکا شارا دنہان یھو کی طرف تھا اس لتے شا متے
سے آٹی حرم کو تھی یہ دنکھ نانا اور زوردار طر ئقے سے دونوں کا نکراؤ ہوا۔
حرم جو ا یتے ئم نالوں سے نولیہ ہناٹی نے دھناٹی میں خل رہی تھی پری طرح شاحر
ن ُ
سے نکراٹی اینا نوازن یہ پرفرار رکھ شکی اور ینڈ پر گر گتی جود کو تجانے ک لتے اس نے
ت ُ
شاحر کا نازو تھاما پر شاحر صاجب تھی شاند کسی اور ہی دینا میں تھے جو وہ ھی اس
پر گر گتے ۔۔۔
ت ن ن ش ُ ک ن
وہ ایتی شہد رنگ آ یں تھاڑے ا کی شہد رنگ آ ھوں یں د کھ رہی ھی جو شایہ
م ک ھ
ُ
ینا اس پر جھانا ہوا تھا ۔۔
کمر پر میھو کی جوتچ کو گڑہنا مخسوس کر وہ ہوش کی دینا میں لونا تھا ۔۔ انک دم حرم
سے دور ہونا وہ میھو کے کاٹی گئ خگہ مسلتے لگا ۔۔۔۔
میھو کا ڈاینالگ شاحر کو انک نار تھر ئٹش دلہ گنا تھا وہ سب کچھ تھول کر انک نار
ُ ئین ُ ش ُ ُ ش ت ُ
ھر ا کی طرف تھاگا پر پرا ہوا ا کی فسمت کا جو شا متے ل اسے دکھ یہ نانا اور اسکا
تنر پری طرح ئینل سے نکرانا وہ میہ کے نل زمین پر گرا ۔۔۔۔
ت ُ
،،،پرے کا اتجام ھی پرا
اوو ای نو کیندے گڈ لک ،گڈ لک۔۔۔۔ دونوں پر تھنالنے جوسی سے جھومنا نوال ۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 212
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ت ئ ُ
شاحر کھڑا ہونا انک اجیتی ہوٹی ظر ان دونوں پر ڈالنا ینا کچھ ھی نولے الماری سے
کنڑے لینا واشروم کا دروازہ ڈز کرکے زور سے مارنا واش روم میں یند ہوگنا۔۔۔۔۔
ُ نہ م ُ
ییہ یں یں اس کے آگے ہار ک نوں خانا ہوں ،کہاں اسے شزا کے لتے النا تھا اور
ی ک ُ
کہاں منری ایتی زندگی شزا ین گئ ہے ،،،،تھنڈے ناٹی کا شاور ھول ا کے نچے ھڑا
ک ش
°°°°°°°°°°
ن
عنایہ ا یتےکمرے میں آرام کی عرض سے گتی تھی مگر کمرے میں نختے اسکا جی
ہ
انک کے ئعد انک فے کرنے وہ جود کو قدرے نڈھال مخسوس کر رہی تھی,,,مالزمہ
,,,سوپ تھی دے کر گتی تھی مگر اسکا سوپ دنکھ کر ہی ہلک نک کڑوا ہوگنا تھا
جو اشکے ہلکا شا تجار ہوخانے ہر تھی نوری رات اشکی خدمت میں خاضر ر ہتے تھے
اور وہ اینا ہی نکھرے اتھواٹی تھی اور آج وہ ا یتے پڑے گھر میں تھی ین یبہا ایتی
,,,ئکل نف سے جوتچھ رہی تھی
,,,,کنا ایسان کے لتے ئٹشہ ضروری ہے نا ای نوں کا شاتھ ینار مخنت ر شتے سفقت
یہ ئٹسا یہ گھر کنا وہ شکون دے شکتے ہیں جو کوٹی اینا رسیہ محض لفظوں سے دی گئ
,,,یسلی تھرے القاظ سے د ینا ہے
ئٹسے سے ضرف دکھاوے کا شکون خاصل کنا خا شکنا ہے لنکن ماں ناپ کی مخنت
,,نہت اتمول سے ہے جو کسی قیمت یہ حرندی نہیں خاشکتی
آج ایتی خالت یہ اسے شدت سے ا یتے ماں ناپ کا جنال آنا تھا مگر وہ یی ھکی ہوٹی
ح چمس
,,,انا کی ماری لڑکی کنا ھے گی مخنت کو اسے نو م ض اینا ندلہ ینارا تھا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 215
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
وہ غلط راہوں یہ ئکل آٹی تھی کوٹی سمچھانے نوجھتے واال نہیں ماں ناپ نو دور وہ
یتھ ئ
,,,جوف خدا تھی شاند ال ھی ھی
ت ی
تجین میں ناتخوں وقت کی تمازی پرہنزی لڑکی آج کسی اور کے ندلے کی ئظر ہو رہی
,,,تھی
,,,ا یتے ہی سوجوں میں وہ نڈھال سی ناخانے کب ئیند کی وادنوں میں اپر گتی
*********
دروازہ نوک کرنے کمرے میں قدم رکھا,,,اسے نوں نڈھال زرد رنگت کٹساتھ ینڈ یہ پڑا
دنکھ عنایہ کو یسویش ہونے لگی وہ کل تھی اشکی نگڑٹی خالت دنکھ کچھ خد نک سمچھ
,,,خکی تھی مگر وہ ایسا سوجنا تھی نہیں خاہتی تھی
,,,کچھ ہی دپر میں انک امرنکن ڈاکنر ہاتھ میں ینگ تھامے آنا دکھائ دنا
نوری طرح اسکا جنک اپ کرنے کے ئعد ڈاکنر نے تھی وہی کہا جو شنایہ کو لگ رہا
,,,تھا,,,وہ پرنگنی نٹ تھی
شنایہ نے نامشکل ہی اینا اسنعال دنانا وریہ دل نو ایسا خاہ رہا تھا کہ اس لڑکی کو
نہیں زندہ دفن کردے ,,,غصے یہ قانو نانے ا شتے ڈاکنر کی ہدایت شتی اور شنری کو
,,,,اسے وایس لے خانے کا کہا
,,,اور وہ جود عنایہ یہ انک حقارت زدہ ئگاہ ڈالتی ا یتے کمرے میں آگتی
,,,زمین یہ تھینک دی لنکن اب تھی اسکا غصہ کم ہونے کا نام نہیں لے رہا تھا
اس اب کے ناوجود تھی غصہ کم ہونے کا نام نہیں لے رہا تھا یسینوں سے شرانور
ج
,,,نختی دھاڑٹی وہ انک انک جنز یہ ئٹش ئکال رہی تھی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 220
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
,,,,ئینل کے ناس آنے ا شتے انک ہی جھنکے میں شارا شامان ینچے گرادنا
ش
انک ج نون شا سوار تھا اس پر وہ کہیں سے تھی لچھی ہوٹی شنایہ نہیں لگ رہی
,,,تھی
دونوں ہاتھ ڈریسنگ ئینل یہ جمانے ا شتے نونے سٹسے کے کئ حصوں میں اینا غکس
,,,دنکھا
جو اس وقت کوئ جوتخوار شنرٹی وحسی ناگل رہی تھی,,,ائگاریں پرشاٹی آنکھوں سے.
,,,جود کو نکڑوں میں دنکھتے ا شتے ئفی میں گردن ہالئ
شاند ئم نے اتھی شنایہ وک نوریہ کو تھنک سے خانا نہیں منری غدالت میں غلظ نوں
کی کوٹی گنجائٹش نہیں ہے اور اب ئم اس غلطی کی قیمت ایتی خان کی نازی لگا کر
,,,,ادا کروگی
°°°°°°°°°°°°
ش ُ
انکسکنوز می ۔۔۔ مس عنایہ کنا میں نات کر کنا ہوں آپ سے ؟ کندھے یہ نا گے
ن
ئ
ینگ کے سینٹس ہاتھ میں نکڑے وہ سعدیہ کے شاتھ ییھی عنایہ سے نوال۔۔۔۔۔
کنا میں آنکو خایتی ہوں ؟ ا یتے کندھے پر آنے نال انک ادا سے جھنکتی تھوڑی پر
ہاتھ رکھتے النا سوال کنا ۔۔۔۔
ُ
تمر جو کتی ہق نوں سے ایتی سنینر عنایہ پر اینا دل ہار ئییھا تھا آج ہمت کرنے اس
کی طرف دوشتی کا ہاتھ پڑھانے آنا تھا ۔۔۔
لگا ۔۔۔
پر ۔۔۔۔ ینگ سے ینل ئکال کر میہ میں ڈالتی خاصی الپرواہی سے نولی,,,سمچھنا
,,,مشکل تھا وہ قظرنا ایتی ہی معصوم تھی نا یہ کوٹی اداکاری تھی
ُ
میں آپ سے اکنلے میں نات کرنا خاہنا ہوں نلنز ۔۔۔ اس نے عنایہ کے ناس
ش ن ُ ئ ی یئ
ھی سعدیہ کی ظریں جود پر مرکوز د کھ ا کی موجودگی کا احساس دالنا خاہا۔۔۔۔۔
عنایہ کے اشارے پر سعدیہ انک تھر نور مسکراٹی ئظر تمر پر ڈالتی اینا ینگ اتھانے
وہاں سے خلی گتی ۔۔۔۔
ُ ہ نلک ع ُ
ئ ش
تمر اینات میں شر النے ل ین ا کے شا متے والی کرسی پر آ ییھا ۔۔۔۔
دراصل میں آپ سے دوشتی کرنا خاہنا تھا ,,,کنا آپ منری دوست یتے گی ؟؟ کچھ
ن ُ
ک نق نوز شا حسرت زدہ ئظروں سے اسے د ھتے ہونے نوال ۔۔۔
ک
ش ئ ُ
کنا ہم نہلے دسمن ہیں جو دوشتی کر لیں ؟ عنایہ میہ میں ڈالی ینل جناٹی غور ا کی
ج ت ھ ک نک م ن
آ ھوں یں آ یں ڈالے نولی ۔۔۔وہ اس طرح نات کر رہی ھی ٹسے یہ اسکا روز کا
,,,کام ہو
ُ ُ
نہیں ۔۔۔ نک لفطی جواب د یتے اس کے جہرے کے قوش سے ا تی ا تی
ی ھ چل ئ
ئظریں خکھا گنا ۔۔عنایہ سمچھ نہیں شکی یہ اجنرام تھا نا گرپز
عنایہ نے نہلے اشکے شرخ جہرے کو دنکھا اور تھر اشکے پڑھے ہونے ہاتھ کو
ش ُ
فرینڈز ۔۔۔۔ کچھ سو جتے ہونے وہ اسکا دو تی کے لتے پڑھانا ہاتھ ا یتے نازک ہاتھ
میں لیتی مسکراٹی گونا ہوٹی ۔۔۔۔
تھینک نو سو مچ ,,میں ا یتے دنوں سے آپ سے دوشتی کرنا خاہنا تھا پر جود میں ہمت
ُ ُ
,,,نہیں جمع کر نا رہا تھا ,,,ا کے ہاتھ میں زور د ینا پر جوش شا نوال
ش
اور کون کون ہے آ نکے گھر میں ؟ منرا مظلب تھاٹی نہن ۔۔۔۔ تمر نے خاصی
,,,دلخستی سے نوجھا
ُ
منری انک ہی نہن ہے جھوٹی ،ائینر میں ہے اتھی ۔۔ ا کے سوالوں پر آپرو احکاٹی
ش
ایتی نات ادھوری جھوڑنا مونانل اتھانا کان سے لگا گنا ۔۔۔۔۔
اجھا اب میں خلنا ہوں دراصل منرا تھاٹی لیتے آنا ہے تھر مالقات ھوگی آپ سے
,,,مونانل رکھتے وہ عنایہ سے مجاطب ہوا
,,,عنایہ محض گردن اینات میں ہال گئ اور ا یتے مونانل میں مصروف ہوگئ
ت ئ ُ
,,,,تمر تھی انک آحری ھر نور ظر اس پر ڈالنا وہاں سے ئکلنا ال گنا
خ
°°°°°°
م ُ
نا شتے کرنے کے ئعد اس نے اینا شامان لیتے کے عرض سے کمرے یں قدم رکھا نو
حرم کو سٹسے کے شا متے کھڑا ڈراپر سے نال شکھانے نانا ۔۔۔ حرم کے اسنعمال کی
ت ن م ھ ت
,,,ہر جنز نور نانو نے کل ہی شہر سے مالزم کو نج کر گوا لی ھی
ن ن گ م ئ ُ
ن ی ن ک
اسے غنر نوک کتے مرے یں ھسنا د کھ ا ک ل کے لتے حرم کا یھا شا دل ک کنانا
،،،تھا ،پر وہ اگ نور کرٹی ا یتے کام کی طرف م نوجہ رہی
نولو ۔۔۔۔ ئظریں شا متے کھڑی حرم پر ئکانے مقانل سے نوال ,,جو اب ا یتے شناہ
کالے اور دراز نالوں میں نل ڈال رہی تھی ,,,ہاتھوں کی لرزش صاف شاحر کے ڈر
،،،،کا ییہ دے رہی تھی
ہ ن
اجھا تھنک ہے ،میں گاؤں کے ہسینال سے قارغ ہونے ہی نچ خاؤ گا۔۔۔۔
ُ
مقانل کو کہتے وہ فون کاینا حرم کی طرف پڑھا ,,,,ا کے قدم ا تی طرف آنے د کھ حرم
ن ی ش
ُ
کنا کنا ینا لیتی ہو ؟ کچھ دپر ا کے جہرے کا دندار کرنے کے ئعد جہرے پر آٹی لٹ
ش
ُ ُ
سہ سب ینانا آنا ہے ینانا ....کچھ نوقف کے ئعد اشکے ہاتھ کندھے سے جھنکتی نولی
۔۔۔۔
گریٹ سو مس انوسینی نٹ حرم شہروز خان آج لنچ میں منرے لتے پرناٹی رنڈی رکھنا
م ش ُ
،وہ ا کے نازوؤں یں زور د ینا نوال ,,,
ُ ت ک ن
ئکل نف سے حرم نے انک نل کے لتے آ یں مندی ھی اور ھو لتے ہی ان
ک ھ
ُ
اور اگر شہی یہ یتی یہ مچھے یسند نہیں آٹی نو شزا کے لتے تھی ینار رہنا ،اسکا گال
،،،تھییھنانے دھمکی آمنز لہچے میں گونا ہوا
ی ش س ئ ُ
اور انک م کراٹی ظر ا کی نے سی پر ڈالنا کمرے سے ناہر کی طرف پڑھ
گنا۔۔۔۔۔۔
,,شامل تھی
انک منٹ نہی کھڑ رہو میں آٹی ہوں وہ کہتے ہی الماری کی طرف پڑھ گتی ,الماری کے
,,,لوکر سے الل مچملی ناکس ئکالتی وایس حرم کی طرف پڑھی
م گ ن ت م ک ن م ن ُ
ا کے القاطوں یں کاتچ سی جھنک اور آ ھوں یں می د کھ حرم کے لے یں
آیسووں کا تھندا شا ائکا تھا ۔۔۔۔
فرنان ۔۔۔۔
آپ مچھ سے ئقرت ک نوں نہیں کر رہی شاحر اور در جتے کی طرح ۔۔۔۔۔۔؟
ا یتے لہچے کو نارمل کرنے کی نوری کوشش کی تھی پر دل تھا کہ جو شاحر کی ئقرت
ُ
دنکھتے جون کے آیسو رو رہا تھا ۔۔۔۔ وہ ا کے قا ل ھڑی سوال گو ھی
ت ک ن م ن
ُ ُ
ل
ک نوں کہ ئم مچھے قصور وار نہیں گتی ۔۔۔۔ تمہیں ییہ ہے ،داجی نے جب
ُ ُ
ن
تمہارے نارے میں ینانا کہ کٹسے ئم نے ا یتے ناپ ہن کے آگے جود کی خان کی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 239
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ئ ق ُ
تھی نہیں سوجی یب میں نہت جنران ہوٹی تھی کہ کنا م وا عی اس عنایہ کی
ہی نہن ہو۔۔۔۔۔
ُ
,,,ئم جٹسی ینیناں نو فسمت والوں کے گھر ہوٹی ہیں ئینا
اور جہاں نک رہی شاحر کی ئقرت کی نات ،نو منرا تخہ وہ نہت مخنت کرنا تھا ا یتے
ن ُ
تھاٹی سے ناپ کے ای نقال کے ئعد اس نے ا یتے دونوں تھاٹی ہن کو ناپ ین کر
ناال ہے وہ دل کا ُپرا نہیں ہے ُ ،اسکا دل ناٹی کی طرح سقاف ہے ،وہ انک غظمی
ُ ش ُ
دل کا مالک ہے ا کے دل میں سب کے لتے احساس ہونا ہے ،اسے وقت دو
,,,وقت سے پڑا کوٹی مرہم نہیں ،وقت شارے زجم تھر د ی نا ہے
ُ ُ
ئم شچی ہو ،تمہیں یہ نایت کرنے کی ضرورت نہیں وقت جود تمھاری شجاٹی نایت
کرے گا دنکھنا ،منری یہ نات ہمٹشہ ناد رکھنا حسم ناٹی سے صاف ہونا ہے اور دل
ت ُ
شجاٹی سے ،تمھاری شجاٹی انک دن شاحر کے دل کو ھی تمہارے لتے ناک کر دے
,,,,,گی
ایتی ذات میں جود اعیناری اور جود مخناری کی قانل نت یندا کرو ،،،وہ جو رب ہے وہ
ُ
سب ہے وہ گرنے سے نہلے ہی تھام لے گا ۔۔۔ نور نانو ا یتے القاطوں سے اسے
خ ت ُ
کافی خد نک مصنوط کر کی ھی ،ا کے جہرے کے ناپرات صاف ییہ دے رہے
ش
س ئ ن ُ
,,,تھے کہ وہ ا کی نا یں دل سے مچھ اور سن رہی ہے
ُ ُ
س
,,,,,ئم مچھ رہی ہو یہ منری نات ؟ انہوں نے مسکرانے ئقین دھاٹی خاہی
ُ
،،،اجھا ئم کچن کی طرف خا رہی تھی؟؟ نور نانو نے ناد آنے ہی سوال کنا
جی میں پرناٹی ینانے خا رہی تھی۔۔۔ یہ نور نانو کی پرمی کا ہی اپر تھا کہ وہ ینا ڈرے
ت ہن ُ
ا یں جواب دے رہی ھی۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 242
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
نو ئم ک نوں ینا رہی ہو۔۔ مالزمہ کو نول دو وہ ینا دے گی۔۔ نور نانو نے خاصی اینای نت
ی ی ج ہن ہن ُ
ل
سے کہا ا یں یں گنا تھا کہ اس ھوٹی سی شہری لڑکی کو کچھ ینانا آنا ہوگا ،ھی
ک ش ش ُ ن ُ
ا ہوں نے ا کی م ل آشان کرنے مالزمہ کو ینانے کا کہا۔۔۔۔۔
ت ن ت ُ
کنا تمہیں ینانا آٹی ؟ اگر نہیں آٹی نو ۔۔۔۔ ا ھی ا کی نات خاری ہی ھی کہ حرم نچ
ی
ت ُ
،،،میں نول ا ھی
مچھے سب آنا ہے ینانا مچھے کوکنگ کا نہت سوق تھا نو اس لتے میں ماما سے یتی یتی
ی ُ ت ہ ھ ک ن ش
م
ڈشنز تی ر تی ھی ۔۔۔ حرم نے پر جوش انداز یں ینانا پر ا تی ماما کے ذکر پر
,,,دل میں کچھ ہوا تھا
یہ کاکینگ کنا نلہ ہے؟؟؟ نور نانو نے سوالیہ ئظروں سے دنکھتے سوال کنا ۔۔۔
ینگم صاجیہ آنکو خان زمان الال نے نالنا ہے مالزمہ نے موؤدب سے انداز میں نور نانو
سے کہا ۔۔۔
ُ
اجھا ۔۔۔ ئم خاؤ ہاحرہ کو نولو کہ حرم ئیتی کی کھانا ئکانے میں مدد کریں ۔۔۔
ئ
مالزمہ اینات میں شر ہالنے انک ئظر شا متے ییھی حرم پر ڈالتی وایس خلی گتی ۔۔۔
خلو ئم کاکنگ یناؤ ۔۔ میں ا یتے تھاٹی کے گھر سے ہو کر آٹی ہللا جنر کرے ا یسے
اخانک نالنا نو نہیں وہ ۔۔۔ نور نانو کچھ پریسان ئظر آرہی تھی۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 245
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
حرم تھی اینات میں شر ہالنے کچن کی طرف پڑھ گتی ک نوں کہ شاحر کے آنے سے
ت نہ ُ
،لے اس نےپرناٹی ئکاٹی ھی
م ُ
کچن میں آنے ہی اسے الزمہ ی ظر ہی ظر آٹی,,,۔
ئ ن م
ئیتی جی آنکو جو کچھ تھی خا ہتے ہو مچھے ینا دیں میں ئکال د یتی ہوں ،مالزمہ نے ایتی
ُ
آواز کو شنریں رکھتے کہا ،وہ نور نانو کا حرم کے شاتھ رویہ دنکھ خکی تھی اب اسے کر
ق
ُ
شنا رہی تھی کہ کل رات جو ان نوں الز ین نے حرم کے شاتھ لوک کنا اور لی
خ ش م م یئ
انک گھیتے کی مخنت کے ئعد آحر پرناٹی دم پر رکھتی وہ فریش ہونے کے عرض سے
ا یتے کمرے کی طرف پڑھ گتی ۔۔۔
ُ
کمرے میں قدم رکھتے ہی اسے نا کوٹی کے دروازے کے پراپر یں نا گے ھولے یں
م ج ن م ل
ش ُ
میھو ئییھا ئظر آنا ۔۔۔ میھو ایتی دپر ئعد حرم کو دنکھنا انک ہی حست میں اڑنا ا کی
طرف آنا تھا ۔۔۔
ُ
ئم نو نہت کچھ کہتے ہو ،مصروف شا انداز جو میھو کو زہر شا لگا تھا۔۔
منری شادی کا کنا سوخا ہے کوٹی طوطی دنکھنا شروع کی ہے کہ نہیں۔۔۔ میھو نے
ج ھ ک ن
،،آ یں ھوٹی کرنے ینا شرم کے نوال
ُ
نہیں میں کہاں سے طوطی لے کر آؤں ئم شاحر سے نولو وہ ال دے گا۔۔۔
وہ شنر مرغ ہر وقت مچھے کا یتے کو دوڑنا ہے منری کٹسے شتے گا۔۔۔ میھو نے نات
ش ُ
کو پڑھانے ہونے کہا ا کے انداز سے یہ صاف طاہر ہو رہا تھا کہ وہ یہ سب ضرف
ُ ُ
حرم سے نائیں کرنے کے لتے کر رہا تھا ۔۔ یہ اسے جود سے نانوں کے لتے اکسا رہا
تھا ۔۔
ُ ُ
ا یتے شرئف نو ئم تھی نہیں ہو اور کا یتے وہ نہیں ئم کا یتے ہو انہیں ،حرم نے
،،یہ خانے ک نوں شاحر کی شاینڈ لی
ُ ُ ُ
میھو ئم ان سے ی نگے یہ لنا کرو ینار سے نات کنا کرو ،وہ اسے سمچھا رہی تھی جو انک
کان سے سن کر دوشرے سے ئکال رہا تھا۔۔۔
°°°°°°°°°
کنا کر رہی ہو نہاں ؟ مالزمہ شالد ینانے میں مشغول تھی کہ اس اخانک آواز پر ندک
کر شہم گئ۔۔۔
ک ن
شالد ینا رہی تھی۔۔۔ وہ در جتے کو د تی ین سی ل ینا کر نولی وریہ تمر کے
ک س ک س م ھ
ت ُ
,,,ای نقال کے ئعد سے ہی اسے دورجتے سے نات کرنے ہونے ھی ڈر لگ رہا تھا
ین گنا ؟ خگ سے ناٹی گالس میں انڈنلتی ا یتے گالٹی ل نوں سے لگانے نوجھا ۔۔
ش ُ
جی ۔۔۔ مالزمہ نے شالد شانڈ رکھتے اب نورا ا کی طرف م نوجہ ہونے کہا ۔۔۔
تھنک ہے خاؤ منرے کمرے کی ضقاٹی کرو ۔۔ خکم زدہ لہچے میں گونا ہوٹی۔۔
ئ ج ت ُ ُ
وہ ڈھکن شانڈ رکھتی الل مرچ ناؤڈر کا ڈنا اتھا گئ اور دو ین مچے ھر کر اس پرناٹی یں
م
,,,ڈا لتےلگی
کام جیم کرنے ہاتھ جھاڑٹی سب پری نب سے رکھتی سنظای نت سے مسکراٹی وہ کچن
سے ئکل گتی۔۔۔۔
چمس
یہ کس کے لتے لے خا رہی ہو کوٹی مہمان آنا ہے کنا ؟ حرم نے خاصی یہ ھی
سے نوجھا ۔۔۔۔۔۔
ت
وہ ئیتی جی ححرے میں ھخوا رہی ہوں داجی کے کچھ عزپز آ یں یں فریب کے
ہ ئ
مس
اجھا حرم چھتی ا یتے کام میں مصروف ہو گتی ,,,اور مالزمہ تھی خانے اور دنگر
,,,لوازمات اتھانے کچن سے ناہر کی طرف پڑھ گتی
ُ
شاحر عجلت میں قدم اتھانا گھر میں داخل ہوا اسے آج ہا ل یں کچھ زنادہ ہی
م ن یس
ت ُ ُ
ن
وقت لگ گنا تھا ,,,اس نے ہت کوشش کی کہ خلد از خلد کام ئینا لے ھر اس
نے اشالم آناد کے لتے تھی ئکلنا تھا ۔۔۔
حرم ئیتی کچن میں ہیں ،در جتے ئیتی ا یتے کمرے میں ہیں اور داجی ححرے میں ہیں
۔۔۔
وہ خلنا ہوا ڈائینگ ئینل یہ آکر پراجمان ہوا,,,,شرخ و سیند رنگت یہ نلنک کلقدار
,,,شلوار قم نض کندھے یہ مہرون شال وہ واقعی یی ھانوں کی شان یہ نورا اپرنا تھا
اتھی وہ آکر ئیی ھا ہی تھا جب حرم کچن سے پرناٹی کی پرے ہاتھ میں تھامے آٹی
دکھاٹی دی یہ تھی شاحر کا ہی خکم تھا کہ اشکے جھونے پڑے ہر کام وہ پزات جود
,,,,ا یتے ہاتھوں سے شر اتجام دنگی وریہ شزا کی کنلتے جود کو ینار ر کھے
نے شک وہ ا یتے جق میں نولنا خایتی تھی اور وہ کیھی غلط کا شاتھ نہیں د یتی تھی
حرم نور کی ئظر میں غلط کا شاتھ د ینا نو ہمارے اشالم میں تھی اخازت نہیں تھی نو
یئ س ھ ک خ
,,,وہ ک نوں ا نکے آگے تی جو جود کو خدا مچھ ی ھے تھے
لنکن وہ خاموسی سے اشکے کام کرنے یہ راصی تھی ک نونکہ نہاں اشکے ماں ناپ موجود
نہیں تھے جو ہر شرد گرم شانے سے اسے محقوظ رکھ شکے ,,,دوشرا وہ سوہر تھا ااکا
اور سوہر کے کام کرنے میں اسے کچھ غلط تھی یہ لگا اشلیتے ا شتے پرناٹی تھی
نورے دل سے یناٹی تھی,,,ناخا ہتے ہونے تھی وہ شاحر کا دل جنیتے کی کوشش
,,,میں تھی
فریب آنے تھاپ اڑاٹی پرے شاحر کے شا متے رکھتے خانے لگی,,,او ہنلو مس
,,,انوسی نٹ
پڑا احسان ہے آپ نے سوہر کنلتے کھانا ینا دنا اگر آپ کے ناس وقت کی قلت یہ ہو
,,,نو کنا آپ مچھے کھانا ئکال کر د ینگی نل نٹ میں
تمہیں میں جنات کی اوالد لگنا ہوں نا کوئ آدم جور جو اینا کھانا ئکال رہی ہو کوئ تمنز و
،،،،نہزیب ناٹی خاٹی تھی ہے ئم میں نا نہیں
یہ جملہ وہ ضرف دل میں ہی ادا کر شکی میہ یہ نول کر وہ مزند اس سے ایتی خان
،،،،نہیں خال شکتی تھی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 259
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
،،،،ا شتے نل نٹ سے خاول کچھ کم کیتے اور تھر نلٹ کر خانے لگی
میں ناٹی تھی ئینا ہوں شاند وہ ئکا لتے کنلتے کسی مالزم کو آواز دنے د ینا ہوں اگر
،،،،تمہیں سوہر کے کاموں میں تھی زور آرہا ہے نو
اس میں نوجھتے کی کنا نات ہے نال لو منری خان کے ینچھے ک نوں پڑ گتے ہو طا مل
،،،،،ایسان
کوئ طلم کے نہاڑ نہیں نوڑے ہیں اب نک میں نے ئم یہ جو نوں مسکینوں جٹسی
،،،،سکل ینا رکھی ہے
شاحر نے خاولوں سے تھرا جمچ جٹسے ہی میہ میں رکھا نو تنز مرچ کے ناعث اشکی
ھ ک ن
,,,,آ یں شرخ ہوٹی
اور تھر نک لحت زپردست تھندا لگا وہ پری طرح کھایستے لگا حرم نور نے خلدی سے
ناٹی سے تھرا گالس اشکے میہ سے لگانا نو ا شتے انک ہی شایس میں گھناگٹ شارا ناٹی
,,,جیم کردنا
لنکن میہ تھا جو اب تھی خل رہا تھا اسے تنز مرچ سے الرجی تھی اور آج مرچ,
,,,معمول سے تھی زنادہ تنز ہونے کی وجہ سے اشکی ایسی خالت ہوگئ تھی
ن
اشکی خالت یہ حرم کے ہاتھ تنر تھو لتے لگے وہ شرخ ہوگنا تھا آ یں ناک سب
ھ ک
,,,جون جھلکانے کو ینار تھی حرم نے آگے پڑ ھتے گاحر کا خلوہ ئکا لتے اشکے آگے کنا
ا شتے وہ تھی خلدی سے جیم کرلنا اب وہ کچھ پرشکون ہونا کرسی سے ینک لگا کر ئییھا
,,,اور گہرے گہرے شایس لیتے لگا
,,,شاحر اشکی آواز یہ ہوش میں آنا اور جھنکے سے جینر ینچھے کھشکانے اتھا
شاحر کا غصے سے پرا خال تھا ا شتے دروازہ الک کرنے جوتخوار ئگاہوں سے اشکی
,,خایب دنکھا جو محض اشکے دنکھتے پر ہی لرزنے لگی تھی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 264
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
خان نوجھ کر کی تھی نا مرجی تنز اندازہ ہے منری خان تھی خاشکتی تھی مرچ الرخک
,,,,ہوں میں
,,,,حرم کو اینا میہ نوینا مخسوس ہوا مقانل کی گرقت شحت خارہایہ تھی
نولو ہاں نہلے تمہاری نہن منرا تھاٹی ئگل گتی اور اب ئم مچھے تھی خان سے مارنا
ک
خاہتی ہو اسی لیتے تمہاری ینچی کی طرح خلتی زنان آج یند تھی ک نوں تھنک کہہ رہا
,,,ہوں یہ میں
, ,یبہیں مچھے نہیں ییہ مرچ ککٹسے ایتی تنز ہوٹی
شاحر کی آنکھوں میں جون اپرنے لگا ,,,,انک نو جوری اوپر سے سنیہ زوری وہ گھینوں
,,,کے نل ئییھتے اسکا وہی ہاتھ نکڑنے نوال حستے جوٹ لگی تھتی
,,,شاحر ینا اشکے کرا ہتے کی پروہ کیتے ئغنر اسے اسی ہاتھ سے نکڑ کر وایس کھڑا کر گنا
,,,وہ منت تھرے لہچے میں نولی مگر مقانل کے شر نو جٹسے جون سوار تھا
اسے کھڑا کرنا اشکی کمر میں ہاتھ ڈا لتے ا یتے فریب پر کنا,,,اسے مسلسل رونا دنکھ
,,,شاحر کے دل کو کچھ ہوا انک ئٹس سی اسے ا یتے دل میں اتھتی مخسوس ہوٹی
اشکی گرقت جود یہ کمزور مخسوس کرنے وہ دونوں ہاتھ اشکے سیتے یہ رکھتے دور ہوٹی
لنکن اگلے ہی لمچے شاحر نے کمر میں ہاتھ ڈا لتے اسے ا یتے فریب کنا اور خارہایہ انداز
,,,میں اشکے ہوی نوں یہ جھکا
وہ مدہوش سہ نوری شدت سے اشکے ہوی نوں یہ جھکا ہوا تھا انداز نلکل وحسنایہ حرم
,,,نے مزاجمت کرٹی خاہی نو اشکے انداز میں مزند شدت آگتی
شاحر کو ا یتے میہ میں جون کاذائفہ مخسوس ہوا نو وہ کچھ ہوش میں آنا اور ینچھے ہوا مگر
,,,اسے آزادی اب تھی نہیں تخسی
ش ل ل ک ش مک م
وہ ل ا کے شہارے یہ ھڑی حرم گہرے گہرے شایس یتے گی ا کی ہجکناں
,,,,یندھ گتی تھی دوشرا اس شیمگر کی فریت وہ نڈھال سی ہوگئ تھی
,,,شاحر مچمور آنکھوں سے اسے دنکھ رہا تھا اشکی تھولتی گرم شایسیں
,,,شناہ نلکوں کا جھالر جو اشکی شہد رنگ آنکھوں یہ شایہ قگن تھی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 269
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
,,,ئم کا ئیتے گالٹی لب چن یہ ییھی ییھی جون کی نوندیں اب تھی لگی تھی
شرخ ہونے تھولے تھولے غارض جو ئقینا اشکی شدت تھری گسناجی کے ناعث
,,,شرخ تھے
ا شتے شندھے ہاتھ کے انگھونے سے اشکے تجلے ہویٹ یہ جمکتی نوندوں کو ا یتے
انگھونے سے مسال,,,حرم کو نک لحت ہی خلن مخسوس ہوٹی ا شتے آنکھوں کو شختی
,,,سے منختے خلن پرداست کی
مگر انکی نار ا شتے مزاجمت نہیں کی,,,ئظریں جھکانے یس نوں ہی یت یتی کھڑی
,رہی
وہ ایتی کی گئ گسناجی یہ انک نل کنلتے شرمندگی کا سکار ہوا مگر اگلے ہی لمچے وہ
,,,,,تھنڈے تھار لہچے میں کہنا اسے نوں ہی جھوڑ تنروٹی دروازے کی سمت پڑھ گنا
اشکے خانے ہی حرم نے نے دردی سے ا یتے ہویٹ مسلے کی ان میں سے تھر سے
,,,,جون ر شتے لگا
وہ رونے ہونے ناتھروم کی طرف تھاگی تھنڈے ناٹی کا شاور اون کرنے اشکے ینچے
کھڑی ہوٹی,,,,اور انک نار تھر وحست سے ا یتے ہویٹ مسلے اسکا یس نہیں خل رہا
**********
,,,وہ تنزی سے اندھا دھند ڈرای نونگ کرنا یساور سے اشالم آناد کا سقر طے کرنے لگا
ڈرای نونگ کے دوران تھی اشکی سوجوں کا مرکز حرم نور کٹساتھ کنا خانے واال اہنا پرناؤ
,,,تھا اسے شدند شرمندگی ہورہی تھی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 272
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
,,,مچھے اس خد نک نہیں خانا خا ہیتے تھا اشکے شاتھ وہ دل ہی دل میں سو جتے لگا
لنکن وہ ی نوی ہے منری ان سب کا میں جق رکھنا ہوں میں ک نوں اینا شرمندہ ہورہا
ہوں اتھی نو میں نے کچھ کنا تھی نہیں مسلسل اسی سوچ میں گھرا وہ آحری ئینچے
,,,,یہ نہنجا
مگر میں ا شتے ایتی مخنت تچھاور کرنے کے ارادے سے نہیں یناہ کر النا شاحر وہ
انک جون نہا میں آٹی ہوٹی لڑکی ہے یس اور اس سے زنادہ کچھ نہیں تمہیں جو اس
,,,,سے تھا وہ ضرف اپرنکسن تھی
,,,نہیں وہ مخنت تھی دل کے کسی کونے سے انک نار تھر آواز آٹی
,,,,شک تھا غادل نے لنینوپ کی اشکرین اشکی طرف کرنے انک ونڈنو اون کی
,,,حس میں انک وجود جود کو لنڈپز شال میں ڈھا یتے کھڑکی کی طرف پڑھنا دکھائ دنا
آفٹسر غادل نے اسکا دھنان نوری طرح اس ونڈنو یہ لگانا,,,.اسنوپ زوم زوم شاحر
کی ئظر جٹسے ہی اس وجود کے تنروں یہ پڑی ا شتے تنزی سے اسنوپ کہا نو غادل
,,,,.نے اسنوپ یہ کلک کرنے زوم کنا
نہی میں تمہیں دکھانا خاہ رہا تھا,,,اب م نظر کچھ نوں تھا کہ لنڈپز شال میں وہ وجود
تنروں میں جینٹس سوز نہتے نونے تھا دوشرا اشکی خال میں پزاکت انہیں یہ کوٹی
,,,اور ہی مجلوق لگی مگر یہ ہے کون
شنری نام ہے لڑکے کا عنایہ کٹساتھ نوٹی میں تھا ییہ کرنے یہ معلوم ہوا کہ ا شتے
عنایہ کو پرونوزل دنا تھا مگر عنایہ نے سب کے شا متے اشکی ایسلٹ کی تھی,,,ا شتے
ن ص
,,,,ل سے ینانا ف ئ
لنکن سو جتے کی نات یہ ہے کہ اس لڑکے کو عماما نو ایسلٹ کا ندلہ لینا خا ہیتے تھے
,,,مگر منری ائقورمٹسن کے مظانق یہ عنایہ کا شاتھ دے رہا تھا
جنر کافی اجھا ہوم ورک کنا ہے ئم نے مچھے امند ہے ہم خلد ہی کسی ئینچے یہ ن نچہ
,,,,خائینگے
شاحر نے غام سے لہچے میں کہا اور کچھ دپر مزند کٹس کے مظلق نات کرنے وہ
,,,دونوں ہی ایتی ایتی منزل کی طرف گامزن ہو گتے
*********
,,,,شاحر ا یتے کنین میں ئییھا کٹس میں الچھا ہوا تھا جب اسکا فون رنگ ہوا
اتھی وہ اسی کسمکش میں تھا کہ کس طرح مالہم کے خکم کی ناشداری کی خانے
تھر اشکے دماغ میں جھماکہ ہوا اعر وہ ڈرار سے یسنول ئکالنا انک ینا کارنامہ اتجام,,,
,,,د یتے ئکل گنا,,,شچ ہی ہے ہر انک فرندڈ کمنیہ ہونا ہے
ش ُ
,,,شنانا جھونے جھونے قدم اتھاٹی ا کی طرف پڑھی
ُ
اب کٹسا قنل کر رہی ہو ایتی آواز کو ایبہا کا شنخندہ کرنے اسے ھورنے ہونے نوجھا
گ
لہچے کو کسی خد نک پرم رکھتے کی کوشش کی گئ تھی لنکن اشکے ناوجود تھی شختی کا
ع نصر شامل تھا۔۔
لفظ ایسی خالت پر عنایہ کی شاری حسٹسں یندار ہوٹی تھی وہ الچھتی ئظروں سے
ل ک ن ی یئ
شا متے صوفے پر نانگ پر نانگ حڑھانے ھی شنانا کو د ھتے گی ۔۔۔
ک کٹسی خالت میں ؟؟ انک شنکنڈ میں اسے ہزاروں خدشات نے آن گ ھنرا تھا
ن م ش ن ع ی ت ک ُ
اس کے القاظ لڑ ھڑانے ھے وہ ا تی تمام سما یں تچھانے ا کے جواب کی ی ظر,,,,
,,,,تھی
س ُ ُ
اوہ تمہیں نہیں ییہ جنرت ہے میں مچھی تھی کہ ییہ ہوگا جنر میں ینا د یتی ہوں
۔۔۔وہ جو نکتے والے انداز میں نولی جو نکتے کی اداکاری خاصی قظری معلوم ہوٹی,,,سو
ل ُ
مس عنایہ شکندر نو آر پرنگی نٹ ۔۔۔۔ پر کون اور ھنڈے تھار ہچے یں ہے خانے
ک م ت ش
والے القاظ ۔۔ محض القاظ تھے کہ گونا نگھلنا ہوا سٹشہ جو عنایہ کو ا یتے کانوں کے آر
نار ہونا مخسوس ہوا ۔۔۔۔
وہ ایتی تنز ہوٹی دھڑک نوں اور جنرت انگنز ناپرات کٹساتھ شنایہ کو دنکھ رہی تھی ۔۔
ت ن ک ن ُ
اور شنانا اسے شرد آ ھوں سے د کھ رہی ھی ۔۔۔۔
یہ نہیں ایسا نہیں ہو شکنا ۔۔۔ وہ انک دم تنز آواز میں گردن ئفی میں ہالٹی نولی اور
ا یتے قدم ینڈ سے ینچے رکھتے کھڑی ہوگئ ,,,شر خکرانے کے ناعث اتھی وہ گرنے
,,,ہی لگی تھی کہ پر وقت اینا نوازن پرفرار رکھ گئ
ہق ُ
ئم ک نوں کہہ رہی ہو یہ ؟ ایسا نہیں ہے ائ ائم سنور کوٹی غلط می ہوٹی ہے
ُ
,,,تمہیں ,,,وہ کسی خدسے کے تحت نولی
نہیں ایسا نہیں ہوشکنا اب اب میں کنا کروں گی ,,,نہیں میں اس دینا میں آنے
ہی نہیں دوں گی اسے مہ ۔۔ میں انورسن کروا دوں گی ۔۔۔ وہ ہوش میں آٹی ہہزناٹی
ہوٹی خالئ وہ اس وقت کوٹی ناگل لگ رہی تھی جو ا یتے ہی تچے کو خان سے
مارنے کی نات کر رہی تھی ۔۔۔
ت ُ
وہ ناگل یتی انک انک جنز اتھا کر نچے ھی ک رہی ھی وہ ل ھنری ہوئ کوٹی
ت لکن ن ت ی
ُ
سٹ اپ حسٹ سٹ آپ ۔۔۔۔ اگر ئم نے اس تچے کو جیم کرنے کا سوخا نو اس
ن س ُ
,,,دن مچھنا ئم جیم ۔۔۔ لہو جھلکاٹی آنکھوں سے عنایہ کو د کھتی گراٹی
عنایہ عنر دماعی سے شنانا کو دنکھ رہی تھی جو آج نلکل کوٹی وحسی لگ رہی تھی ۔
ُ
,,,اسے شنانا سے دہست سی مخسوس ہوٹی
وہ اور تھی ییہ نہیں کنا کنا کہہ رہی تھی پر اس وقت یہ سب عنایہ کے شر کے
م س ت ی ن ش ُ
اوپر سے خا رہے تھے ا کے القاظ وہ ہیں خا تی ھی کہ آحر شنانا کی کنا د تی ہے
ُ
شاحر سے نا شاحر کے گھر والوں سے ،شنانا کہ یہ عخ نب روپ اس کے لتے ہت
ن
,,,,,ینا تھا
ُ ُ
ئم آرام کرواتھی ئم نے اور میں نے دسم نوں کی نہت سی یناہناں کرٹی ہے ۔۔۔۔
ُ
,,,کچھ ہی دپر ئعد مالزمہ ہاتھ میں کھانے کی پرے اتھانے کمرے میں داخل ہوٹی
عنایہ ایتی شاری سوجوں کو یس یست ڈالتی خاموسی سے کھانا کھانے لگی ک نوں کہ
ت ُ ت ل ت ُ
ن
،،اسے اس وقت ہت ھوک گی ھی اور اس وجہ سے اسکا دماغ ھی ماؤف تھا
°°°°°°°°°°°°°
جود کو کچھ پرشکون کرنے وہ نہجد ادا کرنے کی عرض سے خانے تماز لیتے تماز میں
, ,,,مشغول ہوگتی
زرا سی جنٹش سے تھی ہاتھ میں ئٹس اتھ رہی تھی وہ درد پرداست کرنے تماز ادا
,,,,کتے خانے تماز کو طے لگاٹی اتھی
رہ رہ کر اشکی ئظروں کے شا متے شاحر کا خارہایہ رویہ گھوم رہا تھا وہ خاہ کر تھی ا یتے
,, ,,آیسوؤں یہ یندھ نہیں ناندھ نارہی تھی
,,,یب ہی کمرے کا دروازہ تجا نو ا شتے دو یتے سے اجھی طرح ا یتے آیسوں صاف کیتے
,,,,دروازہ کھنکھناٹی نور نانو پرے میں کھانا شجانے اندر داخل ہوٹی
,,,,نور نانو نے پرے اشکے آگے رکھتے م نقکر انداز میں نوجھا
وہ مچھے تھوک نہیں تھی,,,حرم نے انکی اس قدر سفقت یہ ئظریں حرانے نہایہ
,,,پراشا
ا یسے کٹسے تھوک نہیں تھی نہلے ہی ایتی کمزور ہو کوٹی تھوک مارے نو اڑ خاؤ شاحر کو
دنکھا ہے ماشاہللا کینا یندرست ہے,,,,انہوں نے کچھ شرپر انداز میں کہا,,,لنکن
,,,,شاحر کے ذکر یہ حرم کے جہرے یہ مصنوعی مسکراہٹ تھی نہیں آٹی
اس سے کچھ نہیں نوجھا تھا,,,,ا نکے پزدنک شاند حرم نور کو ا یتے گھر ماں ناپ کی ناد
,,,شنا رہی ہوگی,,اشلیتے انہوں نے وجہ درناقت نہیں کی
وہ ا یتے طور اسے ماں کا ینار د یتے کی نوری کوشش میں تھی مگر وہ خاہ کر تھی اسے
اشکے ماں ناپ سے نہیں مال شکتی تھی ک نونکہ وہ جون نہا میں آئ تھی اور ا نکے
رواجوں کے مظانق وٹی کی گتی لڑکناں کیھی ایتی پراٹی زندگی کی طرف نہیں لوٹ
,,,,شکتی تھی
ائکا کہنا تھا کہ حرم نور تخوں کی طرح تھوٹ تھوٹ کر رونے لگی,,,,نک لحت ہی
,,,اسے نے تجاسہ رونے دنکھ وہ شراشیمگی سے اسے گلے لگا گتی
,,,حرم کچھ دور ہتی اسے ا یتے ہاتھ میں شدند ئکل نف مخسود ہورہی تھی
خلو اتھو ہم اتھی خکیم صاجب کے ناس خائینگے,,,,نور نانو خکم زدہ انداز میں کہتی
,,,اسے اجیناط سے اتھانے لگی
ل نہ م
میں تھنک ہو آپ قکر نہیں کریں,,,,وہ ا یں ین کرنے گی گر نور نانو یں
ہن م م ظ
,,,,ماٹی
وہ خکیم کو نہیں نلوا لیتی لنکن رات زنادہ ہوگتی تھی اور ئقرینا سب لوگ سو خکے تھے
اشلیتے وہ جود حرم کو یتی کروانے لے گتی تھی
ناس کے خکیم نے ہاتھ کو دتھکتے ہلکا شا فرنکحر ینانا نور نانو کو اشکی شدند قکر الجق
ہوٹی,,,,خاکمہ نے شختی سے اسے اس ہاتھ کے اسنعمال کا م نع کنا تھا شاتھ اشکی
,,,,صحت کا جنال رکھتے کو کہا
نور تنری نہو نو نلکل کوٹی جور لگ رہی ہے ,,,تنرے شاحر کے معنار یہ نوری اپر
رہی ہے ,,,مگر نہت کمزور ہے شاحر نو ہنا کنا ہے یہ معصوم تنری جونلی کو کنا
وارث دے شکے گی اسے کھال نال صحت ینا اشکی ناکہ خلدی نو دادی کے ر یتے یہ قاپز
,,,,ہوخانے
ئ
خاکمہ نے یتی کرنے ئغور اسکا خاپزہ لیتے ناس ییھی نور نانو سے کہا ئظاہر خاکمہ کا انداز
,,,,شنخندہ تھا لنکن وہ مذاق کر رہی تھی
انکی نات یہ وہ انک نار تھر وحست کا سکار ہوٹی مگر نولی کچھ نہیں,,,یتی کروانے وہ
نور نانو کے ہمرا وایس جونلی خلی گتی ,,,اسے ہلدی واال دودھ نالنے اور آرام کرنے
,,,کی شحت ہدایت د یتی وہ ا یتے کمرے کی طرف پڑھ گتی
حرم نور تھی ہاتھ کی ئکل نف میں کچھ آرام مخسود کرنے آہسیہ آہسیہ ئیند کی وادنوں
,,میں اپر گئ
**********
نوری جونلی میں شنانے کا راج تھا وہ لمتے لمتے ڈگ تھرنا ا یتے کمرے میں آنا ک نونکہ
اب سب جونلی والے فحر کی تماز ادا کرنے کی عرض سے اتھتے والے ت ھے اور اگر نور
خش ت ن ش ن ھ ک گ ن
نانو اسے اس وقت گھر میں ھسنا د تی نو ا کے ہا ھوں ا کی درگت کی ھی وہ تی
ت
ا شتے کمرے میں قدم رکھا نو کمرا روشتی میں نہانا ہوا تھا اور ینڈ یہ حرم نور پرشکون سی
,,,,سوٹی ہوئ تھی
,,,,نہلے فریش ہونے وہ اشکی خایب آنا جو اب نک گہری ئیند سوئ ہوٹی تھی
اسے شدند تھوک لگ رہی تھی,,,شاحر نے اسے اتھانے کنلتے ہاتھ پڑھانا مگر کچھ
یھ ک
,,,سو جتے رکا,,اور جھنکے سے اس یہ سے نچ کر قرپر انارا
کم
یئ
نو وہ جونک کر اتھی,,,اخانک ئیند نو یتے سے أسکا نوازن نگڑا وہ شندھی ہو کر ھی اور
ی
,,,شاحر نے گڑپڑانے ہاتھ جھوڑا,,,وہ نک لحت ہی اینا ہاتھ تھامے رونے لگی
وہ شراشیمگی سے ینڈ سے اپرنا اشکی خایب آنا, ,کنا ہوا ہے دکھاؤ مچھے وہ قکرمندی
,,,,سے نوال
ک
کچھ نہیں ا شتے کہتے ہی اینا ہاتھ کھینجا مگر شاحر نے تھر سے اسکا دوشرا ہاتھ تھا متے
نے خد پرمی سے آشنین اوپر کی نو وہاں یتی یندھی دنکھ وہ قکر مند ہوا,یہ کنا ہوا
,,,ہے,,,خان نوجھ کر شختی سے نوجھا گنا
شاحر کو اشکے شاتھ اینا گزسیہ شلوک ناد آنا نو وہ نا خا ہتے ہونے تھی شرمندگی کی
گہرای نوں میں ڈو یتے لگا مگر ا یتے ناپرات یہ اس قدر شختی سے درنان یی ھانے تھے کہ
,,,حرم کو زرا مخسوس یہ ہوا
کیتی نازک ہو نار زرا شا گرنے پر فرنکحر آگنا,,,ایتی غلطی یہ نادم ہونے کے تجانے
,,,وہ اشکی صحت یہ نویٹ کرنے لگا
انک نل کے لیتے اشکی قکرمند لہچے کو دنکھتے حرم کو ا یتے اندر شکون اپرنا مخسوس ہوا
مگر دوشرے ہی نل اشکے القاظ حرم کو تنر کی طرح ا یتے سیتے میں جھیتے مخسوس
ہوٹی,,,مگر اس شیمگر سے اور امند تھی کنا کی خاشکتی تھی یس یہ سوچ کر ہی وہ
,,,,خاموش نوگتی
,,,,وہ وایس آنا نو اشکے ہاتھ میں ناسیہ سے تھرا انک ناؤل موجود تھا
,,,,وہ خلنا ہوا آنا اور ینڈ پر اشکے پراپر میں دراز ہوا
حرم جور ئظروں سے اشکی انک انک حرکت دنکھ رہی تھی,,,اشکے ئییھتے ہی وہ اینا
,,,نکیہ اتھانے اتھ کر خانے لگی,,,کہاں خارہی ہو اب وایس ئییھو
نوجھا نہیں ہے میں نے کچھ تھی جپ کر کے نہاں ئییھو,,,,وہ قدرے شختی سے
,,,نوال,,,حرم ینا کچھ نولے شست روی سے وایس ایتی خگہ یہ ئییھ گتی
یہ تھی ئم نے ینانا ہے؟ شاحر نے جمچ میں ناسیہ تھرنے نوجھا,,,لہجا اب قدرے
,,,غام تھا
آہسیہ آہسیہ میہ خالنے انک دم رکا حرم نے اشکے ر کتے پر جوف سے اشکی طرف
دنکھا کہنیں تھر کچھ تنز نو نہیں ہوگنا ,,,,یہ سوچ دماغ میں آنے اشکے اوشان حظا
,,,ہونے لگے,,,یہ ناسیہ ینانا ہے ئم نے؟؟شاحر نے تھر شختی سے نوجھا
نلنک ئینر کینا تنز ہے اس میں,,,وہ شڑا ہوا میہ ینانے نوال,,,شساحر جی معاف
کردیں ممیں نے خان اشکےجوف سے وہ انک انک کر القاظ ادا کرنے لگی تھی جب
ینچ میں ہی شاحر نے ناسیہ سے تھرا جمچ اشکے میہ میں تھوس دنا,,,نافی کے لفظ
,,,,اشکے میہ میں ہی دم نوڑ گتے
اجھا .....ہوشکنا ہے منرا میہ کڑوا ہورہا ہو زخام کی وجہ سے اشلیتے مچھے لگا,,,وہ
کندھے احکانے غام سے انداز میں نوال,,,میہ کھولو یہ جیم کرواؤ مچھ سے نہیں کھانا
,,,,خانے گا اینا کڑوا ئم نے ینانا ہے ئم ہی کھاؤ,,,انکی نار وہ شختی سے نوال
لنکن مچھے تھوک نہیں ہے اسکا پرم رویہ دنکھ وہ صدی انداز میں نولی لنکن آواز
,,,قدرے آہسیہ تھی کہ شاحر تھی نامشکل سن سکا
,,,,حرم نے ا یتے شندھے ہاتھ یہ ہاتھ رکھ کر ایتی مخ نوری یناٹی جہاں یتی یندھی تھی
وہ یس نہی خاینا خاہنا تھا کہ حرم نے کھانا کھانا ہے نا نہیں,,,اشکے میہ سے سیتے وہ
,,,پرشکون ہوا ,,اور ناؤل اتھانے جود کھانے لگا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 305
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
,,,پڑھتی تھیں ئم؟؟ناٹی کا گالس میہ سے لگانے ا شتے نوجھا
حچی,,نک لفطی جواب ییہ نہیں ک نوں وہ نات کو نول دے رہا تھا,,,شاحر کو جود تھی
نہیں سمچھ آرہا تھا کہ وہ ک نوں اس سے قصول گتے ہانک رہا ہے مگر اسے اجھا لگ
رہا تھا اس سے نات کرنا,,,ہر وقت اشکے مقانل کھڑے ہوکر جواب د یتے والی.لڑکی
,,,اشکے رویہ سے آج کافی خاموش تھی,,,,شاحر کو رہ رہ کر جود یہ مالمت ہورہی تھی
,,,کویسی کالس میں ؟؟پرشکون انداز میں اشکے پراپر ئییھتے نوجھا
,,,فرسٹ اتنر میں ,,,,ا شتے یہ مخسوس طر ئقے سے ہنچھے کھسکتے جواب دنا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 306
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
خ فل
نانولوجی,,,وہ تھر طی جواب دے کر خاموش نوگئ,,,.شر اب ک کھا ہوا ہی
ن
,,,تھا
عمر کنا ہے تمہاری کچھ نوقف کے ئعد وہ شا متے دنوار یہ ئصب انل ای ڈی کی
,,,طرف دنکھتے نوجھتے لگا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 307
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ا شتے انکی نار شاحر کی طرف انک ئظر دنکھتے جواب دنا۔۔۔۔
اشکے ارادے تھا ئیتے شاحر نے اشکی کالٹی تھامی اور وایس اسے اہیناط سے ینڈ یہ
,,,,لنانے جود ا شتے شایہ ینا
گھتی موجوں نلے لب مشکانے,,,,نہیں شاحر وہ نہت جھوٹی ہے شاند مناں ی نوی
کی ازدواجی زندگی سے واقف تھی یہ ہو,,,وہ اشکی معصوم نت میں نہکتے وہ جھکتے لگا
تھا جب دل نے اسے شختی سے روکا,,,,ہ خاہ کر تھی اشکی معصوم نت یہ داغ
نہیں لگانا خاہنا تھا,,,نے شک وہ انک تھرنور مرد تھا مگر یہ دھان نان سی لڑکی
اتھی تچی ہی تھی,,,,وہ دل میں سوجنا ا یتے نے لگام ہونے حزنانوں یہ درنان یی ھانا
دور ہنا,,,نو حرم نے اینا ائکا شایس تجال کنا,,نہی سو ک نونکہ میں اندھنرے میں
سونے کا غادی ہوں اور اگر ئم اندھنرے میں سوٹی نو یہ خا ہتے ہونے تھی منری
ئیند حرام کردوگی اشلیتے نہنر ہے منرے ناس ہی سو ناکہ میں تمہیں قانو کرنے
,,,جھایسی کی راٹی ئیتے سے روک شکوں جو ئم اکنر رات کو ین خاٹی ہو
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 310
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
,,,شاحر نے غام سے انداز میں کہتے اسکا شر ا یتے سیتے یہ رکھ لنا
حرم کچھ کہنا خاہتی تھی مگر ایتی کمر یہ اشکی شحت ہوٹی گرقت مخسوس کرنے خاموسی
سے اشکے وسنع سیتے یہ پڑی رہی,,,,اور آہسیہ آہسیہ شاحر کی ائگلناں ا یتے شر میں
,,,مخسوس کرنے وہ ئیند کی وادی میں اپر گئ
شاحر تھی اشکے سونے کی ئقین دہاٹی کرنا اسے نکیہ یہ می نقل کنا اور نورے کمرے کی
الی نٹ اوف کیتے جود اشکی طرف کروٹ لینا حرم کی کمر میں ہاتھ ڈالے شختی سے
یھ م ت
,,,,اسے جود یں نختے ل نٹ گنا
●︿●●︿●●︿●
عنایہ اور تمر کی دوشتی ہونے کافی دن گزر خکے تھے ,,,,گزرنے وقت کے شاتھ
ُ
شاتھ تمر کی عنایہ کے لتے مخنت پڑھتی ہی خا رہی تھی ،اور اب نو شاند ا کی مخنت
ش
ت ُ
خ
,,,عسق کا رنگ اڑھ کی ھی
نوٹی کی جھتی ہونے ہی ڈرای نور کے ای نظار میں نوٹی کی نارکنگ میں کھڑی تھی کہ تمر
,,,تھی وہاں آن نہنجا
کنا ہوا آپ گئ نہیں گھر اب نک؟ تمر نے خاصا جنران ہونے کہا ،وہ جود نہاں شاحر
لن ُ
کے ای نظار میں کھڑا ہوا تھا ,,,شاحر نے فون کرکے خاص اسے ا یتے ای نظار کی قین
ت ُ
ہاں وہ ڈرای نور نہیں آنا اب نک عنایہ نے اس پر انک ھی ظر ڈالے غنر غام سے
ئ ئ
ش ُ س ک ی ن ش ُ
انداز میں کہا ,,,جنکہ تمر ا کو د کھ ا تی نے قانو دھڑ یں یھالے ا کے جواب کے
ی ن
ُ
اجھا میں تھی تھاٹی کے ای نظار میں کھڑا ہوں ,,,آج آنکی مالقات ضرور کرواؤں گا ان
ُ
,,,سے ،تمر نے پر جوش ہونے کہا
ش ُ
ا یتے شا متے کھڑی ہوٹی گاڑی سے ئکل کر آنے وجود کو دنکھ جٹسے ا کی شا یں
س ی
ت ھ ت
,,,,,می ھی
نلنک ئی نٹ پر سقند شرٹ نہتے ہلکی پڑھی تھوری داڑھی ،سوز میں مق نت ا یتے
ن ُ
,,,تھاری قدم اتھانا آس ناس پر شرشری سی ئظر ڈالنا وہ ا کی طرف ہی پڑھ رہا تھا
ُ
ایتی شہد رنگ آنکھوں پر سن گالشز حڑھانے ا کی طرف آنا اور کوٹی ہیں نلکہ شاحر
ن ن
ت کل ن ک ن ُ
,,,خان ہی تھا ,,,,اسے د ھتے عنایہ نو جٹسے یں جھ نکانا ہی تھول گئ ھی
گھ م ن
,,,شکر ہے شاحر تھاٹی آپ آ گتے ،وریہ میں نو اس دھوپ یں ل ہی گنا تھا
ل ُ
,,,,شاحر سے ئعلغنر ہونے اس نے کوہ کن ہچے یں کہا
م ش
میں نو کلینک سے وقت پر ئکال تھا پر را شتے میں پرئقک نہت تھی اس لتے دپر
ُ
ہوگئ آنے آنے ،ایتی آنکھوں سے سن گالشز ہنانا مسکرا کر گونا ہوا ,,,,ا کی
ش
ُ
مسکراہٹ میں تھی یہ خانے کنا شحر تھا کہ انک دم عنایہ کی دھڑکنیں دھڑک ا ھی
ت
,,,تھی
ن ُ
ن
,,,تمر کے ئعارف کروانے پر شاحر نے گردن موڑنے د کھا نو اسے جود کو ہی کنا نانا
ن ن ئ ل ن ن ھ ک ن
شاحر کے د تے پر ا ک ل کے تے دونوں کی ظریں ا ک دوشرے سے کراٹی
تھی ,,,ئظروں کا ئصادم اینا شدند تھا کہ عنایہ کو ا یتے دل میں درد شا اتھنا مخسوس
ُ
,,,ہوا ,,وہ نکنکی ناندھے اسے د کھ رہی ھی
ت ن
عنایہ نے حجل ہونے آس ناس پر ئظر ڈا لتے اینا ہاتھ وایس ینچھے کر لنا نا خا ہتے
,,,,ہونے تھی اسے شدند شنکی کا احساس ہوا
عنایہ آپ تھی آخائیں ہم آنکو گھر ڈراپ کر دیں گے تمر نے نوٹی کو خالی ہونا دنکھ
اسے ئٹسکش کی۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 319
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ُ
یہ نہیں ئم خاؤ منرا ڈرای نور آنا ہی ہوگا ،،،عنایہ نے شہولت سے م نع کرنا خاہا ۔۔۔
،نورے را شتے تمر اور شاحر نانوں میں مشغول رہے جنکہ عنایہ شاحر کے دنکھتے میں
ت ک ن ُ ک ن ش ُ ت ک ن ُ
اسے د ھتے ہونے ھی ا کی آ ھیں یس اسے ہی د ھتے کی ئصد ھی ۔۔۔۔
ُ
گھر کے گ نٹ کے فریب گاڑی رکواٹی وہ ان دونوں کا کریہ ادا کرٹی ھر کے اندر پڑھ
گ ش
,,,,گتی
ت ش ُ
,,,,ا کے خانے ہی شاحر نے ھی گاڑی ا یتے گاؤں کے را شتے میں ڈالی
میں نے سوخا آج ک نوں یہ مور اور داجی کو شرپراپز دیں ۔۔۔۔ شاحر نے ڈرای نو کرنے
مصروف سے انداز میں کہا ۔۔۔۔۔
واہ تھاٹی آنکی سوچ پر میں صدفے واری منرا شچ میں مور کے ہاتھ کا کھانا کھانے کا
،،،،نہت دل کر رہا ہے
ش ُ
,,,,تمر کی نات سن ا کے لب مسکرانے تھے
.......خال
دن کے دس تچے شاحر کی مظ نوط یناہوں میں پڑی حرم نور کی آنکھ کھلی,,,جود کے
,,,گرد شاحر کا تھاری ہاتھ لینا دنکھ اسے الچھن سی ہوٹی
حرم نے آہسیہ سے اشکی ئیند کا جنال کرنے اسکا ہاتھ ہنانا خاہا حسکے ئینچے میں شاحر
نے اینا انک تنر تھی اشکے اوپر رکھتے ا یتے وجود کا آدھا وزن اس نازک سی خان یہ
,,,می نقل کردنا
شاحر کی گرم شایسیں ایتی گردن یہ مخسوس کرنے وہ الچھن کا سکار ہونے
لگی,,,لنکن وہ خاہ کر تھی انک ہاتھ سے اس فوالدی حسامت کے مالک کو جود سے
,,,دور نہیں کر شکتی تھی
ل ن
,,,جب کوٹی خانے فرار یہ دکھی نو آنکھوں میں من من تھر ناٹی یتے آ یں موند تی
گ ھ ک
ییہ نہیں اس وقت اشکے زہن سے شاری حرم کے خالف م نفی سوجیں کہیں دور خا
سوٹی تھی ناد تھا نو یس اینا کہ آج اشکی مخنت اشکی مظ نوط یناہوں میں قند تھی کوٹی
,,,,خلش تھی دل میں قلوقت مخسوس یہ ہوٹی
اشکے غاحزایہ انداز یہ کچھ دپر ئعد ا شتے شر اتھا کر دنکھا,,نو وہ واقعی دونارہ سو خکی تھی
ا شتے آہسیہ سے حرم کے حسین مکھڑے سے گھتے شناہ گٹسوؤں کا پردہ ہنانے اشکے
,,,معصوم ئقوش کو دنکھنا خاہا
,,,ئم شناہ گھتی نلکوں کا جھالر اشکی آنکھوں یہ شایہ قگن تھا
آنکھوں کے گرد شناہ ہلکے اور آیسوؤں کے متے متے یسان صاف واصح تھے جو اسی کی
,,,شیم طرئفی کا ییہ دے رہے تھے
وہ زرا شا کسمسائ شاند جود یہ اشکی ئظریں مخسوس کرنے ا شتے شاحر کہ طرف کروٹ
,,ندلی نو ا شتے زرا شا ینچھے ہونے اسے خگہ دی
یتی یندھا ہاتھ ی نٹ یہ رکھتے اور دوشرا ہاتھ ما تھے یہ تنزاریت سے شجانے وہ شاند
گہری ئیند میں خا خکی تھی,,,جہرے سے ہوٹی ہوٹی اشکی شرپر ئگاہ تھنکتی ہوٹی گردن
وہ نے شاجیہ ہی جھکا اتھی ا شتے ا یتے لب اشکی شہہ رگ یہ ر کھے نہیں تھے جب
دروازہ کھلتے اور یند ہونے کی آواز یہ ا شتے تنزی سے سٹسے کی طرف دنکھا جہاں سے
ن ک ن ن
در جتے اندر داخل ہوٹی اور انک ئظر ا ہیں د تی آ کھوں میں ج نگارناں لیتے ا لتے
ھ
شاحر کو انک نل کنلتے جھ نکا لگا در جتے کی اس عنر اخالفی حرکت یہ اس سے حساب
,,,لیتے کی عرض سے وہ آہسیہ سے اتھا کہ حرم کی ئیند میں زرہ خلل یندا یہ ہوا
**********
در جتے گھڑی میں گزرنے وقت کو دنکھتے تخشس کے ہاتھوں مخ نور ہوٹی شاحر کے
,,,,کمرے نک گتی تھی
لنکن وہاں کا م نظر دنکھتے اشکے تنروں نلے زمین کھسک گتی تھی شاحر نوری طرح حرم
یہ جھکا ہوا تھا طرح طرح کی سوجیں اشکے دماغ میں گردش کرنے لگی تھی وہ تنز تنز
قدم اتھاٹی نلکل ج نوٹی انداز میں ا یتے کمرے نک آٹی تھی اور اشکے ینچھے شاحر تھی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 328
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
اشکی ئقلند میں قدم اتھانا اس نک نہنجا مگر ا شتے کمرے میں خانے ہی دروازے کو
,,,,لوک لگا لنا
شاحر ناہر ہی کھڑا اسکا پرناؤ دنکھتے لگا وہ ئعد میں اس سے نات کرنے کا سوجنا خانے
,,,کنلتے مڑا مگر کاتچ نو یتے کی آواز یہ رکا
در جتے نے نے قانو ہونے دل میں خلتی آگ کی ج نگارناں آنکھوں میں یسانے نوری
فوت سے واس سٹسے یہ مارا تھا جو واس کے نکرانے ہی جھناکے کی آواز کٹساتھ خکنا
,,,,جور ہونا خاروں طرف نکھرا
ا شتے کسی خدسے کے تحت دروازہ تجانے کنلتے ہاتھ پڑھانا مگر جٹسے ہی اشکے حقارت
,,,,زدہ القاظ شاحر کی سماع نوں سے نکرانے وہ ایتی خگہ شاکت ہوا
اس مبہوس لڑکی کے آنے ہی منرے تھاٹی نے ایتی خان سے یناری نہن کو نہلی
,,,نار ڈاینا ضرف اور ضرف تمہاری وجہ سے حرم نور منرا تھاٹی مچھ سے جھن گنا
وہ ینڈ کے ناس ئیی ھتے رونے ہونے شدند حقارت سے حرم کو ئصور کرٹی خال رہی
,,,,تھی
میں اینا تھاٹی تمہیں کسی قیمت پر نہیں دونگی ایتی تنز مرچ پر نو تھاٹی کو تمہارا گال دنا
کر قصہ ہی تمام کرد ینا خا ہیتے تھا لنکن شاند ئم دونوں نہنیں نہت تنز ہو ایتی
معصوم سکل کا قاندہ اتھاٹی ہو لنکن میں تھی در جتے ہوں ایتی آشاٹی سے تمہیں اینا
ایسی نہیں تھی در جتے مگر خاالت ایسان کو فرشتے سے درندہ ینانے کا تھی ہنر رکھتے
,,,ہیں
م ن
اشکی تمام نائیں سیتے ا شتے ازیت سے آ ھیں نچی ا کی صوم جھوٹی ہن کن
ن ع م ش ک
راہوں کی مسافر ین گتی تھی وہ خایتی تھی کہ میں مرچ الرخک ہوں اشکے ناوجود تھی
,,,وہ ا یتے ندلے میں اندھی ہوٹی ا یتے ہی تھائ کی خان کی نازی لگا گئ
وہ ا یتے مردہ قدم وایسی کنلتے اتھانا جود سے سوال گو تھا آج اسے انک طرف
,,,افسوس تھا نو دوشری طرف شدند شرمندگی
ُ
مچھے کسی شازش کی نو آرہی ہے ،میھو نے اینا انک تنر ا کے پڑھے ہاتھ پر اور دوشرا
ش
,,,,,حرم کے ہاتھ پر ہی جھوڑنے آنکھوں کو م نکا م نکا کر تھر نور اداکاری سے کہا
ت چمت س
حرم ھی یہ ھی سے شاحر کے جہرے کو دنکھ رہی ھی ،میھو سے ہر وقت خار
کھانے واال یندہ آج یہ سب ,,,,پر گزرے واقعات میں کہیں یہ کہیں غلطی میھو کی
ت ہن ی ک ت ت ت ُ
ت
,,,,ھی ھی اس نے ھی نو ھی منز سے نات یں کی ھی شاحر سے
ُ ُ
ن
ئم خاؤ فریش ہو خاؤ ۔۔۔ شاحر نے ینا اشکی طرف د کھے میھو کے نالوں میں ہاتھ
,,,,ت ھنرنے کہا
حرم خانے سے نہلے مچھے ہاضمے کی گولناں دے خانا مچھ سے ایتی عزت ہضم نہیں
ک ن
ہو رہی ،میھو نے ا یتے نالوں پر شاحر کی شرشراٹی ائگل نوں کے لمس پر آ یں
ھ
,,,موندنے کہا
ُ
میں نے شنا ہے ینا ینا شادی کا سوق حڑھا ہے تمہیں ؟ حرم کے خانے ہی شاحر
,,,نے لہچے کو جوشگوار ینانے میھو سے نوجھا
ُ
ئم منرے ی نو لگے ہو جو تمہیں جواب دوں ۔۔۔۔ مندی آنکھوں سے ہی نوال گنا ۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 335
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
شاحر شرد شایس خارج کرنے دایت ئٹستے نامشکل مسکرانا تھا ۔۔۔ ی نو نو میں جنر
،ا یتے ہی تخوں کا ی نو گا ،،،پر تمھاری شادی کروانے کے لتے انک شرط ہے منری
اگر تمہیں م نظور ہے نو آج ہی سے تمھاری لتے مناسب طوطی ڈھونڈنا شروع کر دوں
؟
فرماؤ کنا شرط ہے تمھاری ۔۔۔میھو نے احسان کرنے والے انداز میں کچھ نوقف
,,,کے ئعد کہا ۔۔۔مگر اندروٹی جوسی شاحر یہ طاہر یہ ہونے دی
ُ
نہلی شرط یہ ہے کہ ئم مچھ سے یسنو شنکھو گے اور نولو گے تھی ۔۔۔۔ ا شتے تھرنور
,,,,خااللی کا مظاہرہ کنا
ہا ہا ہا۔۔ دوشری شرط ,,,,میھو نے ایتی نارنک آواز میں قہفہ لگانے دوشری شرط
نوجھی
ُ
دوشری شرط یہ ہے کہ ایتی طوطی کے شاتھ اینا قنام ئم منرے کمرے میں
ط ُ
نہیں نلکہ ا یتے ینحرے میں کرو گے ،،،،شاحر نے ایتی دونوں شر یں اسے ینا یں
ئ
۔۔۔
ہمم سوچ کر یناؤں گا ۔۔وہ اشکی طرف دنکھتے کسی دایش مند ایسان کی طرح نوال
,,,,,
سوچ لو اجھی طرح ک نونکہ شاحر شہروز خان کی آفر مجدود مدت کنلتے فراہم ہے نافی اگر
ئم ای نظار میں ہی ک نوارے مرنا خا ہتے ہو نو تمہاری مرصی,,,شاحر نےاسے ینحرے
,,,نک لے خانے کندھے احکانے کہا
میھو شچ میں کسی گہری سوچ میں عرق ہوگنا اور اسی کا قاندہ اتھانے شاحر نے اسے
,,,,ینحرے میں قند کردنا
میھو نے اسے کھاخانے والی ئظروں سے دنکھا اور شاحر نے اشکے غصے سے محقوظ
,,,ہونے جھٹ تھاڑ قہفہ لگانا
ُ
میہ پر خد سے زنادہ منک اپ تھونے ل نوں پر شرخ لپ اشنک لگانے ,,,وہ
ُ
ڈریسنگ ئینل پر ہاتھ ر کھے سٹسے میں اینا غکس دنکھ رہا تھا ....ہلکی پڑھی داڑھی ا کے
ش
ک نوں ک نوں ہمیں مخنت کرنے کا جق خاصل نہیں ک نوں ہمارے ا یتے ہی ہمیں
دھ نکارنے ہیں ایتی ازیت نو شاند روڈ پر تھنک ما نگتے کسی تچے کو تھی نہیں ہوٹی
,,,,جیتی ہمیں لوگوں کی یندو تنز ئگاہ اور زہر نلے لفظ دے خانے ہیں
وہ ازیت سے جود کے وجود سے مجاطب تھا آج اسے ناخا ہتے ہونے تھی جود میں
,,,,کسی جنز کی کمی مخسوس ہوٹی
اس اخانک ہونے اقناد یہ اشکے قدم لڑکھڑانے اس سے نہلے کے وہ مقانل کے
خارہایہ رویہ کی وجہ درناقت کرنا ,,,,وہ آنکھوں میں حقارت لیتے سقاک نت سے
,,تھ نکاری
ُ
ئ
اور ئم عتی شنریں ,,,,ایتی آشاٹی سے منری آنکھوں میں دھول جھونک دوں گے اور
مچھے ییہ تھی نہیں خلے گا ۔۔۔۔
ک ن
شنریں ہوش کی دینا میں قدم رکھو کھولو ایتی یہ یند آ یں اور ناد کرو ماصی کے دردناک
ھ
مناطر ناد کرو کہاں تھے ئم ناد کرو ئم جٹسے ناخانے کیتے ہی تچے تھوکے یناسے آج
تھی شڑک پر ین یبہا ہیں ای نوں کے شنانے ہونے ہیں یہ زمایہ یہ کل تمہیں ق نول
,,,,کرنا تھا اور نا آج
,,گھینوں کے نل ئیی ھتے شنانا نے اسے زمانے کی نلخ حق نقت سے آشنا کرنا خاہا
وہی نو میں نوجھ رہا ہوں میں ایسا ک نوں ہوں اور ک نوں نہیں خاصل مچھے مخنت
کرنے کا جق۔۔۔۔۔۔۔ منرے ناس تھی نو وہی دل موجود ہے ک نوں یہ معاشرہ
یشس کر ئگلے یہ دینا نہت طالم و خاپر ہے یہ آیسوؤں سے تھگلتے والی نہیں تمہارے
سوالوں کے جواب منرے ناس موجود نہیں ہے لنکن چن راہوں کا مسافر ئم جود
کو ینا رہے وہ تمہیں خال کر راکھ کرد ینگی ا یتے حزنانوں یہ وقت ر ہتے قانو نالو اس سے
نہلے کوٹی تھاری قیمت ادا کرٹی پڑے,,,,وہ ئیتی زدہ لہچے میں نولی
ش ت ُ ُ
مقانل کے آیسو اسے ا یتے دل پر گرنے مخسوس ہو رہے ھے وہ خاہ کر ھی ا کی
ت
وہ جود کو رونے سے ئعض رکھتی ناہر کی طرف پڑھی ہی تھی کہ شنریں کے القاطوں
ش ُ
نے ا کے قدم وہی خکڑ لتے ۔۔۔
ن ُ ی چمس چمس
ا یتے کانوں کا دھوکا ھتی یہ ھی سے نچھے مڑ کر اسے د کھتے لگی۔۔۔۔۔۔
میں خاینا ہوں منرا اس دینا میں کوٹی نہیں ہے میں اکنال تھا ہوں اور رہوں
گا۔۔۔۔۔۔۔
مچھ جٹسے شاند ا یسے ہی ہونے ہیں ۔۔۔۔ میں کل تھی الوارث تھا اور آج تھی ۔۔۔
کیتی پڑی دینا ہے یہ شنانا پر ہم اکنلے ین یبہا ہیں ,,,,آیسو نہانے وہ ہجکنوں سے
ت ھ ج ش ُ
گونا ہوا ا کے القاظ شنانا کو تی کر گتے ھے ۔۔۔۔
ُ
کب تھے ئم الوارث ؟؟ کنا میں مر گتی ہوں ؟ کنا میں کافی نہیں تمھارے لتے
,,,جنکہ میں نے نو تمہیں ماں ناپ نہن دوست ہر رسیہ کی مخنت دی
ُ
منرے ہونے ہونے تھر کٹسے ہونے ئم الوارث ۔۔۔۔۔ وہ اینا اسنعال دناٹی
دنے دنے غصے میں نولی۔۔۔
ناپ کے ہونے ہونے تھی میں الوارث تھی ۔۔ منرے ناپ نے کیھی سفقت تھرا
،،،،،ہاتھ رکھا ہی نہیں منرے شر پر
دونوں کا ُدکھ شاتچھا تھا ۔۔۔ دونوں ہی ای نوں کے ہاتھوں ان منزلوں کے مسافر
یتے تھے ۔۔۔۔
وہ اور تھی شحت القاطوں سے گرپز کرٹی ت ھنر نلے انداز میں کہتی کمرے سے ئکلتی خلی
گئ۔۔۔۔۔۔
ُ
شنریں تھی ا یتے آیسو صاف کرنا اتھا تھا اور الماری کی طرف پڑھا نا کہ اینا لناس یند ل
ن
°°°°°°°°°°°
حرم نکھری نکھری سی سٹسے کے شا متے کھڑی انک ہاتھ کی مدد سے نامشکل ہی نال
،،،،سنوارنے کی نگو دو میں مجال ہونے خارہی تھی
،،،،حرم دنکھ لو اس یندر کو دھوکے سے مچھے ینحرے میں یند کرگنا ہے
ینحرے میں قند میھو کی غصے سے تھرنور آواز اشکی سماع نوں سے نکراٹی نو ا شتے
انک ئظر میھو کی خایب دنکھا جو غصے سے الل ینال ہونا ئصور میں ہی شاحر کو سنق
،،،شکھانے کے م نصونے ینا رہا تھا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 353
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
میھو ا یسے نہیں نو لتے کیتی نار سمچھانا ہے پڑے ہیں وہ آپ سے میھو کے طرز
,,,مجاطب یہ کسی جھونے تچے کی طرح سمچھانا لنکن وہ میھو ہی کنا جو ناز آخانے
واہ تھئ وہ پڑے ہیں نو کچھ تھی کر ی نگے اور ئم کچھ نہیں خایتی اس مٹستے کے
,,,,,نارے میں
نہت معصوم ہو ئم لنکن میں نو اڑٹی حڑنا کے پر گن لینا ہوں گھاٹ گھاٹ کا ناٹی
،،،ینا ہے میں نے اجھی طرح واقف ہوں میں اس تھتے کیتے کی خال نازنوں سے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 354
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
میھو نے سنیہ جوڑا کیتے ایتی جویناں گ نوائ اور آحر میں شاحر کو ئصور کرنے انک نار
تھر دایت کجکجانے ایسا کرنے ہونے وہ نہت معصوم پرندہ لگ رہا تھا لنکن کہتے
ہیں یہ قنر کے خال سے مردہ ہی واقف ہے اسی طرح اشکی معصوم نت کے ینچھے
,,,جھتے سنظاٹی دماغ سے ضرف شاحر ہی واقق نت رکھنا تھا
اشکی نات یہ حرم کے نال ینانے ہاتھ تھمے اور ا شتے جنرت سے اس جھونے
,,,ینکٹ کو گھور کر دنکھا جو ا یتے قد سے پڑی پڑی نائیں کر رہا تھا
یہ جو ئم الگ الگ قصول ناموں سے شاحر جی کو نالنے ہوں یہ اسی لیتے وہ ئم
سے اینا حڑنے ہیں شدھر خاؤ میھو اور اب جپ کر کے ئییھو نہلے ہی مچھ سے نال
,,,نہیں ین رہے
ش
اسے جھڑکتی وہ تھر ا یتے لمتے شناہ گھتے نالوں کو چھانے کی گ و دو یں گ
ل م ن ل
,,,گتی
,,,ییھی کمرے کا دروازا تجا اور نور نانو مسکراٹی داخل ہوٹی
ارے یہ ئم کنا کر رہی ہو ئینا اسے نالوں سے الچھنا دنکھ نور نانو قکرمندی سے کہتی
,,,آگے پڑھی
,,,,,ادھر آؤ
ہاتھ کو حرکت د یتے کی شختی سے م نع کنا تھا خکیمہ نے خلو ئییھو نہاں میں یناٹی
,,,ہوں
حرم یہ کون ہیں جنرت سے نور نانو کو دنکھتے میھو نے ایتی نارنک آواز میں سوال
,,,,کنا
,,اشکی آواز یہ حرم اور نور نانو دونوں نے اشکی طرف دنکھا
,,,میھو یہ مور ہیں,,,ا شتے مزند میھو کے کچھ اول فول نو لتے سے نہلے جواب دنا
,,,میھو میں نے مور کہا ہے لگنا ہے تمہارے کان کھو لتے پڑ ینگے مچھے گرم ینل سے
ک ن
اشکے نالوں میں پرش خالٹی وہ مخنت سے نولی مور یہ نہت شرارٹی ہے ا شتے آ یں
ھ
,,موندنے کہا
ینا ہے ایسا ہی انک طوطہ منرے ناس تھی تھا میں نے نہت دل سے اسکا نام
,,,,اشرفی رکھا تھا ئعتی سونے کا شکہ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 360
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
نہت ینارا تھا نورا دن جونلی میں اڑنا اور ایتی یناری یناری نانوں سے سنکا دل نہالنا
,,تھا مگر وہ مر گنا
ماشاہللا نام نو نہت ینارا رکھا تھا آپ نے مور کنا میں ا یتے میھو کا نام اشرفی رکھلو آپ
چمس
,,,اسے اینا ہی ھیں
نال نو ماشاہللا نہت حسین ہیں تمہارے لنکن کیتے رو کھے ہورہے ہیں ینل نہیں
,,لگاٹی ہو ئینا
....,,,مور مما لگاٹی تھی مچھ سے لگنا نہیں ہے کچھ دنوں سے
,,,ارے منرا تخہ رونے نہیں ہیں ہللا یہ کامل ئقین رکھو وہ آشاٹی کرئگا تمہارے لیتے
اسے تھوٹ تھوٹ کر رونا دنکھ وہ قکرمندی سے نولیں ,,,,حرم کو نور نانو کے لہچے
میں ممنا ئظر آٹی تھی وہ نے دھڑک ا نکے شا متے اینا دکھ ینان کرنے لگی تھی اس
ت چم س
,,,گھر میں انک وہ ہی نو تھیں جو اسے ھتی ھی
حرم یہ کینا نولتی ہیں لنکن مچھے یہ نہت یناری لگی فسمے,,,نور نانو کے خانے ہی
,,,میھو کا ی نصرہ اشکی سماع نوں سے نکرانا
,,,وہ کہتی اشکے ینحرے کی طرف آٹی اور اشکی جھوٹی سی ینالی میں ناٹی ڈا لتے لگی
اور آج سے تمہارا نام اشرفی ہے اگر کوٹی تمہیں اس نام سے ئکارے خاص کر مور نو
,,,,ئم ا جھے تخوں کی طرح انکی سنوگے شہی
ا شتے اشرفی کو اسکا نام ینانے ایتی طور اسے سمچھانا ییھی نور نانو ینل ہاتھ میں
,,,تھامے اندر داخل ہوٹی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 365
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
کنا نائیں ہورہی تھی,,,انہوں نے حرم کو شر میں ینل ڈا لتے نوجھا,,,مور حرم ئیتی
,,,مچھے منرا ینا نام ینا رہی تھی اشرفی و یسے نام نو اجھا ہے
,,,نور نانو انک مسکراٹی ئظر ا شتے ڈالتی حرم کے نالوں میں مالش کرنے لگی
انکی شرشراٹی ائگلناں نلکل حرم کو ایتی ماں کے لمس جٹسا شکون تخش رہی تھی وہ
گ ک ن
پرشکون سی آ یں موند تی
ھ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 366
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
شاحر رف سے ہلتے میں لمتے لمتے قدم اتھانا ا یتے روم کی طرف آنا داجی کٹساتھ
,,,,زمینیں دنکھتے میں وقت نہت گزر گنا تھا
ن
وہ کمرے کے ناس ہنختے در جتے کو دروازے یہ کھڑا دنکھ کچھ تھ نکا انک نل کنلتے قدم
,,,,شاکت ہونے
کنا دنکھ رہی ہو در جتے اگلے ہی نل وہ دو قدم کا قاصلہ ع نور کرنے عین اشکی یست یہ
,,,کھڑے ہونے کچھ شختی سے نوجھا
ش
شاحر کی آنکھوں میں غصہ اور لہچے میں روب مخسوس کرنے وہ کچھ ہمی تھی مگر
,,,دوشرے ہی نل وہ جود کے سمیھا لتے تنزیہ مسکراٹی
میں نے نوجھا ا یتے ہی گھر میں ا یسے جورو کی طرح جھپ جھپ کر کنا دنکھ رہی تھی
گڑنا,,,ہ نوز اسے خاموسی کا لنادا اوڑھے دنکھ وہ اب کچھ اور شختی سے ہر لفظ جنا جنا
,,,کر نوال
,,,اشارہ صاف اشکی صنح والی حرکت کی طرف تھا مگر در جتے کو کک تھی سمچھ یہ آنا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 368
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
دنکھ رہی ہوں نہلے منرا جھونا تھاٹی تھر گھر تھر ماں اور تھر کمرا اور اشکے ئعد منرے
تھاٹی کا دل سب نو خاصل کرلنا اس لڑکی نے ا شتے تنزیہ مسکرانے دروازے کی
,,اوٹ سے جھلکتے حرم نور کی طرف اشارہ کرنے نہر نہر کر لفظ ادا کیتے
یھ ت
اشکی نات یہ شاحر نے شختی می ھناں نچی وہ کچھ نولنا اس سے نہلے وہ مزند نو لتے
,,,لگی
انکی نار اشکی آواز زرا اوتچی تھی لنکن شاحر کی آنکھ میں اتھتی ج نگارناں دنکھ وہ
,,,خاموش ہوٹی
نہلی نات تمہارا پڑا تھاٹی ہوں اور دوشری نات حس لڑکی کے نارے میں ئم نات
کر رہی ہو وہ تھاٹی ہے تمہاری سب سے نہلے پڑوں سے نات کٹسے کی خاٹی ہے وہ
لہخہ اینا شحت تھا کہ در جتے کو ایتی روح قنا ہوٹی مخسوس ہوٹی اس گھر میں وہ جیتے الڈ
,,,شاحر سے اتھواٹی تھی اینا ہی اشکے غصے سے ڈرٹی تھی
ک نونکہ شاحر ان لوگوں میں سے تھا جو سونے کا نوالہ میہ میں دے کر شنر کی ئظر
,,,رکھتے ہیں
دونوں نازوں پرمی سے تھا متے وہ کچھ پرم کچھ شحت لہچے می َں نوال در جتے نے محض
,,,اینات میں شر ہال دنا
شاحر کے شارے کنڑے وہ پری نب سے لگا خکی تھی اب وہ ا یتے کنڑے پری نب
,,,دے رہی تھی شاتھ اشرفی اشکے ینحرے سے ایتی ہانکنا اسکا شر کھا رہا تھا
خان نوجھ کر شاحر کو کمرے میں داخل ہونا دنکھ ہانک لگاٹی نا نوں کہنا نہنر ہوگا کھال
,,,اغالن جنگ کنا گنا
,,,وہ انک کنیہ طوز ئگاہ اشرفی یہ ڈا لتے شندھا حرم کی طرف پڑھا
یہ کنا کناڑا لگانا ہوا ہے ئم نے منرے ینڈ یہ وہ اشکے کان کے ناس آکر ایتی تنز جنجا
,,,کہ حرم جوف سے دل تھامتی اجھل پڑی
,,,اس یندے کے موڈ کا تھی کوئ ییہ نہیں نل میں ماشا نل میں سونا
,,,اووو ہنرو لڑکی یہ کنا مردانگی دکھانا ہے ہمت ہے نو مچھ سے نات کر نا
اینا نا دکھتے واال کالر کھڑا کرنے وہ ا یتے نارنک سی آواز سنیہ جوڑا کیتے شان اسنعنا سے
,,,,نوال
اشرفی نے اسے حرم کے ا یتے فریب خانے دنکھ ایتی آنکھوں یہ انک پر تھنالنے
,,,کہا انداز نلکل نارشاؤں جٹسا
,,,آنکھوں کو شختی سے منختے وہ اشکے کل والی شیمگری ناد کرنے خلدی سے نولی
حرم نور نے شر پر دو ینا اوڑھ رکھا تھا جو ینل کی وجہ سے اشکے شر سے جنک کر رہ گنا
,,,تھا
.....وہ شساحر جی مور نے ینل لگانا تھا منرے شر میں شاند اشکی
نہلے نو اشکے زاویہ ندلے تھر جہرے یہ ئٹسم نکھرا شہد رنگ آنکھوں میں جمک اتھری
,,,,اور وہ اسے ناہوں میں اتھانا ناتھروم کی طرف پڑھا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 378
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
یہ سب ایتی تنزی سے ہوا کہ حرم کوٹی مزاجمت تھی یہ کرشکی و یسے تھی یہ اکڑو
,,,ایسان اس معصوم کی کوٹی مزاجمت خاطر میں النا ہی کہاں تھا
ینچھے اشرفی نے حرم کی زرا سی میمناہٹ یہ ایتی آنکھوں سے پر ہنانے دنکھا یب
,,,نک شاحر ناتھروم کا دروازہ الک کرحکا تھا
,,,,اسے عین شاور کے ینچے کھڑا کرنے ا شتے شاور اون کنا
,,,شاور سے ئکلنا ییم گرم ناٹی اشکے وجود کو جند شنکنڈ میں نوری طرح نگھو گنا
,,,ناٹی مسلسل اشکے جہرے یہ پڑنا اسکا شایس روک رہا تھا
ن
,,,,دوشرا آنکھوں میں خانا شیم نو حسکی وجہ سے وہ آ یں ھی یں ھول نارہی ھی
ت ک ہن ت ھ ک
دو اتچ کے قاصلے یہ کھڑا وہ مبہوت شا اسکا تھ نگا ظغیہ شکن شرایہ ایتی ئظروں سے
,,,دل میں انارنے لگا
کچھ دپر شایس رو کتے کے ئعد جب پرداست سے ناہر ہوا نو ا شتے یند آنکھو ں سے
,,,ادھر ادھر ہاتھ مارنے شاحر کو پراشنا خاہا
,,,نو اشکی نازک سی کمر میں ہاتھ ڈا لتے انک ہی جھنکے سے اسے ا یتے فریب پر کرلنا
انک ہاتھ سے اشکے نال نوٹی سے آزاد کرنا دوشرے ہاتھ سے اشکی کمر یہ گرقت
,,,شحت کرنے وہ اشکے کا ئیتے گالٹی ل نوں یہ خکھتے لگا تھا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 381
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
چمس
,,,جب حرم نے اشکے جوڑے سیتے کو ایتی یناہ گا ھتے میہ جھنا لنا
,,,اشکے نالوں میں ئیتے شیم نو کے جھاگ دنکھنا پرمی سے نالوں میں ہاتھ خالنے لگا
ییم گرم ناٹی کے ناوجود تھی حرم کا وجود لرزنے لگا تھا نا شاند شاحر کی پر ہدت لمس کا
,,,اپر تھا جو وہ جود میں سمیتی خارہی
جب نوری طرح جھاگ جیم ہونے نو ا شتے شاور یند کرنے ہاتھ پڑھا کر سقند ناول
یھ ک
,,,نچی اور اسے کسی جھونے تچے کی طرح اشکے گرد لنینا
اسکا جہرا ا یتے مقانل کرنے ا شتے اوپر سے ینچے نک اشکے تھنگے شرانے کو دنکھا جہاں
,,,کنڑے گنلے ہونے اشکے وجود سے جنک گتے
جمکتی آنکھوں سے اسے دنکھتے ما تھے یہ لب ر کھے یہ اس قدر نے اجینار عمل تھا کہ
,,,وہ ینا اشکی خایب د نکھے ناہر ئکل گنا
ئظروں سے گھور رہا تھا جٹسے دروازہ پرایسینری نٹ ہو اور اندر کا شارا سین وہ ا یتے جھوٹی
,,,جھوٹی آنکھوں سے دنکھ حکا ہو
شاحر نے اشکی سکل دنکھ انک ئظر دروازے کو دنکھا اور تھر اسے دنکھتے ایتی امڈٹی
,,,ہٹسی دنانے اشکے فریب ہوا
ینحرے کہ خال نوں میں ایتی ائگلناں الچھانے عین اشکے مقانل ہوا شارے کنڑے
,,,اشکے تھنگے ہونے تھے
تھرنور خال د یتے والے لہچے میں کہنا وہ جہرے یہ شرپر مسکراہٹ لیتے اشرفی کو گہری
,,,سوچ میں مینال کرگنا تھا
وارڈ روب سے ا یتے کنڑے ئکا لتے وہ انک ئظر اشرفی کے پرسوچ جہرے یہ ڈالنا
,,,ڈریسنگ روم میں یند ہوگنا
°°°°°°°°°°°°°°
,,,نلند آواز میں شالم کرنا وہ تھی شان سے سوفے پر پراجمان ہوگنا
اسے ئییھنا دنکھ نور نانو نے مالزمہ کو شاحر کنلتے انک کپ خانے النے کا خکم خاری
,,,کنا
ہاں کہوں خانے کا کپ میہ سے لگانے داجی نے رخ ا یتے جوپرو نوجوان نونے کی
,,,طرف کنا
م
داجی میں خاہنا ہوں در جتے اور حرم نور کو شہر ایتی پڑھاٹی کمل کرنے کی اخازت دی
,,,,خانے
ُ
نو کنا اب ئم ہمارے ق نصلے کی خالف ورزی کرو گے ؟؟؟
ُ
داجی نے کپ کو ئینل یہ ینکتے کے انداز میں رکھتے اسنعال دنانے شرخ آنکھوں
سے شاحر کو گھورنے ہونے کہا ۔۔۔۔۔۔۔
وہ تمھاری ی نوی ضرور ہے پر تھولو مت اس گھر کے شرپراہ ہم ہیں اور ہم اتھی
جنات ہیں ،اس لتے نہاں ہمارے ق نصلے خلتے ہیں ۔۔۔۔۔۔
اس گھر سے اب کوٹی تھی شہر پڑھاٹی یہ کسی تھی اور مسنلے سے نہیں خای نگا
،،،،،،۔۔۔
،،،داجی در جتے تھی نو پڑھ رہی ہے ،حرم تھی پڑھ لے نو اس میں کنا حرج ہے
،،،،اور و یسے تھی وہ ئصینوں کی ماری نو نہاں ناکردہ گناہوں کی شزا کے تحت آٹی
ُ
کسی پر ایتی زنادٹی کے ئعد کنا خدا ہمیں تخش دے گا ؟؟؟؟ ان کے درمنان
ئ
،،،ییھی نور نانو تھی آحر شاحر کی نات سے ائقاق کرنے حرم کے جق میں نولی ۔۔۔
ہ ُ
نو کنا خا ہتے ہو ئم دونوں کہ گیتی کے جو خار ناتچ افراد اس جونلی میں رہے یں ان کو
تھی گوا دیں ہم ؟؟؟
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 391
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
یہ دنکھو ہمارے حڑے ہاتھ اینا خگر کا نکڑا اینا الڈال نونا شنرد خاک کرنے کے ئعد اب
ہم میں شکت نہیں ہے اور کسی کو تھی دقنائیں ہم ۔۔۔
داجی کے لہچے میں کاتچ سی جی ھن تھی ،حس کی جی ھن شاحر کو ا یتے سیتے میں
ُ
جیھتی مخسوس ہوٹی تھی وہ ضنط کرنا ا یں د کھ رہا تھا ۔۔۔
ن ہن
ُ
جنکہ نور نانو کو ا یتے الڈلے مرجوم سنوت کے ذکر پر ا یتے کلنخہ کینا ہوا لگا ا یں ایسا
ہن
اجھا تھنک ہے جٹسا آپ خا ہتے ہیں ویسا ہی ہوگا ،میں حرم اور در جتے کو پرای نو یٹ
ی مہ ُ
م
ئینرز دلوا دوں گا ،،،،شاحر نے انک آحری م سی امند کی ا تی نات نوانے
کی۔۔۔۔۔۔۔
ُ ُ
،،،،ئم قکر یہ کرو مان خائیں گے ۔۔۔۔۔ ئم دونوں کو دا خلے کے لتے لے خاؤ کالج
ش ئ ن ُ
داجی کے خانے ہی نور نانو نے شاحر کو شر جھکانے یی ھا د کھ ا کے شر پر ہاتھ
ت ھنرنے ممنا سے جور لہچے میں کہا ۔۔۔۔
ن ُ
،،،،،شاحر نے مخنت سے ا کے جھرنوں زدہ ہاتھوں کو ل نوں سے لگانا تھا
گتی ۔۔۔۔۔
°°°°°°°°
،،،نور نانو نے کمرے میں قدم رکھا نو در جتے کو یسنر پر دراز نانا
ل ُ
در جتے جو اتھی شاحر کی نانوں میں ہی ا ھی سونے کے عرض سے تی ھی نوں
ت یل چ
ی ین ُ ئ
اخانک کمرے میں نور نانو کو داخل ہونا د کھ اتھ ھی ۔۔۔۔
ُ
کل سوپرے تمھارے اور حرم کے دا خلے کے لتے شاحر کالج لے کر خای نگا ئم دونوں
کو نو صنح وقت پر ینار رہنا یس نہی ینانے آٹی تھی ۔۔۔
ُ
وہ کہتی وایسی کے لتے مڑی ہی تھی کہ در جتے کے القاطوں نے ا کے قدم و یں
ہ ن
خکڑ لیتے۔۔۔۔
م ئ
نو وٹی میں آٹی لڑکی اب ایتی علیم تھی کمل کرے گی ۔۔۔
ُ
یس در جتے ا یتے قد سے پڑی نائیں یہ کرو ،ئم میں غقل آحر کس دن آ ینگی ؟؟ وہ
ت ُ
غصے سے اسے ھورٹی سوال گو ھی ۔۔۔
گ
ُ
اگر اب مچھے تمہاری کسی تھی ایسی ویسی حرکت کا ییہ خال نو مچھ سے پرا کوٹی نہیں
ہوگا ۔۔۔
ک ئ ُ
وہ انک ئٹش تھری ئگاہ اس پر ڈا تی کمرے سے تی گئ ۔۔۔
ل ل
صنح کا سورج نوری طرح ایتی حرارت لتے ئکال تھا ۔۔۔
رہتی ہے۔۔۔۔۔
اشرفی حرم کو کمرے سے ناہر خانا دنکھ ،ا یتے پر تھنالنے شاحر کے سونے وجود
ُ
،،،،نک نہنجا ا کے کان کے فریب ا تی جوتچ کرنا وہ شرارنا مسکرانا ۔۔۔
ی ش
گرم انڈے۔۔۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 398
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ایتی ینلی آواز میں وہ شاحر کے کان میں ئقرینا خالنا تھا کہ شاحر نے فورا ہڑپڑانے
ک ن
ایتی موندی آ یں ھولی ۔
ک ھ
ُ
خا ہتے کنا ہو آحر ک نوں جینا حرام کنا ہوا ہے ئم نے ضرف منرا ۔۔۔ ضنط سے شرد
شایس خارج کرنے وہ اشرفی کو دنکھنا نوال جو اب شانڈ ئینل پر جوتچ میں جنزیں اتھانا
ینچے تھنک رہا تھا ۔۔
شاحر کو جود کو نکنا دنکھ وہ مسکرانا اور تھر سے گنگنانے لگا ۔۔
ت ُ
اب تمہارا کچھ سوجنا الزمی ہوگنا ہے۔۔۔ شاحر نالنکٹ جود سے دور ھینکنا اتھ ھڑا ہوا
ک
،،،
ُ
ہاں نو کرو یہ کر ک نوں نہیں رہے۔۔۔۔ وہ اشرفی ہی کنا جو جپ ہو خانے ۔۔۔
ت ُ
وہ شاحر کی ئظریں جود پر مرکوز دنکھ ک نق نوز ہوٹی الماری کی طرف پڑھی ھی ،اسے اینا
،،،ہر قدم من من تھاری لگ رہا تھا
ُ ت ُ
س
شاحر نے ھی م کرانے اس کی طرف قدم پڑھانے ۔ الماری سے ہینگ ہونے
ن ی ُ
کنڑے ئکالنا وہ حرم کی طرف مڑا ,,,اسے شانے کی طرح ا تی طرف آنا د کھ حرم
چن ی
،،،نے تھوک ئگلتے دو قدم ھے لتے ۔۔
ُ
میں نہی ہوں اور اندھا نہیں ہوں ،شاحر جو مسمراپز شا ا کی طرف پڑھ رہا تھا
ش
ُ
اشرفی کی ینلی آواز نے اسے ہوش کی دینا یں ی نکا ۔ انک ظر اشرفی اور شاکت سی
ئ م
°°°°°°°
ت ک م ی یی ک م ئ
،وہ ا تے مرے یں ھی عوطے عوطے شاحر کے جنالوں یں ھوٹی ہوٹی ھی
وہ جند مالقائیں اس کم سن سی لڑکی یہ اس قدر گہرا اپر جھوڑ گتی تھی کہ وہ جنزیں
تھو لتے لگی تھی دن یہ دن جب تھی تمر کے ذر ئعے اسکا نکراؤ شاحر سے ہونا رہنا تھا
وہ مزند اشکے شحر میں خکڑٹی خارہی تھی جنکہ شاحر زنادہ سے زنادہ اس سے قاصلہ
,,,رکھنا تھا
تچھلے ہقتے شاحر مسلسل تمر کو نوٹی نک جھوڑنے آنا تھا جب وہ نوٹی کے دروازے
,,,یہ ہی کھڑی اشکی انک جھلک کی می نظر رہتی تھی
مگر وہ خان نوجھ کر ئظرانداز کرنا تھا لنکن وہ اناؤں کی ماری لڑکی مخنت میں اس قدر
اندھی ہوگتی تھی کہ اب اسے ا یتے معنار عزت ئفس کی تھی پروہ نہیں رہی تھی جو
,,,,ا شتے زندگی میں ہمٹشہ نلند رکھا تھا
راجنلہ کے نوجھتے پر ا شتے حڑنے ہونے طی نغت حراٹی کا نہایہ ینا دنا انگزام شر یہ
تھے اور اشکے ند لتے ی نور راجنلہ کو یسویش میں مینال کر رہے تھے قلجال اسے سوپ
,,,د یتی وہ شکندر صاجب سے نات کرنے کا ق نصلہ کیتے ناہر ئکل گتی
سوپ کا ینالہ شاینڈ میں رکھتے کچھ سو جتے ا شتے مونانل ئکاال اور فٹس نک اون کرنے
,,,,شاحر کو شرچ کنا
کچھ ہی دن میں گول م نول سے غارض والی عنایہ کوٹی صدنوں کی ییمار معلوم ہورہی
,,,تھی مگر شاحر کو دنکھ جٹسے وہ جی اتھی تھی
وہ مدہوش سی اشکی ئصوپر دنکھتے میں مگن تھی کہ دروازے کی آواز تھی اسے شناٹی
,,,یہ دی
جب عنایہ کی طرف سے کوٹی جواب یہ موصول ہوا نو وہ جود ہی دروازہ کھو لتے اندر
,,,داخل ہوٹی
کنا پرونلم ہے آرام تھی نہیں کرنے د یتے ہیں اس گھر میں نو کوٹی پرای نویسی نام کی
,,,جنز ہی موجود نہیں ہے
وہ اس قدر اوتچی آواز میں تھ نکاری کہ حرم نور شرعت سے ینڈ سے اتھتی دو قدم
ہ چن
,,,ھے تی ی
وہ انک نار تھر غصے میں گونا ہوٹی کہ حرم نور کا یی ھا شا دل کایپ کر رہ گنا,,,وہ ینا
,,,کچھ نولے ایتی شہد رنگ آنکھوں میں ناٹی لیتے اشکے کمرے سے ئکلتی خلی گتی
,,,اور ا یتے روم میں آٹی وہ ینڈ یہ اوندھے میہ لیتی تھوٹ تھوٹ کر رونے لگی
,,,کنا ہوا منری نلو راٹی ینچھے میھو کی آواز یہ وہ شندھی ہوٹی آیسوں صاف کر گتی
ارے ئم نو رو رہی ہو کس نے ہماری نلو راٹی کی آنکھوں میں آیسوں النے کی
,,,گسناجی کی ہم اسکا شر قلم کرد ینگے ئم یس نام یناؤ اور الش اتھانے کی یناری کرو
,,,وہ شہٹساہوں والے انداز میں کہنا اسے ہٹستے پر مخ نور کر گنا
°°°°°°
ُ
یہ ئم کنا کہہ رہی ہو شنانا ۔۔۔۔۔۔
ک ن
مہ میں ہر گز ناکسنان نہیں خاؤ گی ،شنانا کی نات سیتی وہ انک دم آ یں تھاڑے
ھ
ت ش ُ ھ ک ُ ن
اسے د تی گونا ہوٹی شنانا کی نات سیتے ا کے وجود سے جٹسے روح قنا ہوٹی ھی
۔۔۔۔۔
مچھے تمہاری موت کی ضرورت اور جواہش نہیں مچھے سمندر خان کے خاندان کی موت
کی جواہش ہے ،جوس کا گالس ل نوں سے لگاٹی الپرواہی سے نولی ۔۔۔
ُ
میں نے کنا ئگاڑا ہے تمہارا ئم ک نوں کر رہی ہو منرے شاتھ ایسا ۔ عنایہ انک نار تھر
ممنائ ۔۔،،،انداز غاحزایہ
ت
میں تمہیں مرنے کے لتے نہیں نلکہ مھیں تمہارا ُہنر دنکھانے کے لتے وہاں تھنج
رہی ہوں قکر یہ کرو شنری ہر نہر تمھارے شاتھ ہوگا ۔۔۔
ُ
اور کنا ئم ایتی خلدی تھال گئ ہو ایتی نذلنل کو حس شحص نے تمھاری مخنت تمھارے
میہ پر دے ماری تھی آج وہی شحص تمھاری جھوٹی نہن کا سوہر ینا ئیی ھا ہے ۔۔
یقئ
شنانا کی القاطوں سے عنایہ کے کان شائیں شائیں کر رہے تھے وہ عنر تی سے
ت ن ُ
اسے د کھ رہی ھی ۔۔۔
ت ک ش ُ
،حرم اور شا شاحر۔۔۔۔۔۔۔ ا کی زنان لڑ ھڑاٹی ھی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 414
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ہا ہا ہا ۔۔۔ ہاں تمھاری مخنت تمہارا ج نون تمہارا عسق شاحر خان ئکاح کر حکا ہے
ل غ ش ُ
تمھاری نہن حرم شکندر سے ،وہ ا کی ال می پر ہفہ لگاٹی نولی
ق
عنایہ کو نو جٹسے شایپ سونگھ گنا تھا شارے القاظ شارے آیسو شاند کہیں خا سونے
ُ ُ
تھے وہ جنرت زدہ سی شنانا کو د نکھے خا رہی تھی جو شاند ا کی نے سی م کرانے
س ی ش
۔
ُ ُ
ش
اتھی تھی کچھ نہیں نگڑا عنایہ ئم اب تھی شاحر کو خاصل کر کتی ہو ۔۔۔ اس
جونلی میں داخل ہونے کا تمھارے ناس یہ انک شبہری موقع ہے ۔۔۔ سوجو عنایہ
ُ
میں تمہارے اور شنری کے نکٹ ک نقرم کروا رہی ہو اب آگے کا ق نصلہ تمہارے ہاتھ
میں ہے اینا جق لینا خاہتی ہو نا نہاں ئییھ کر ندلے کی آگ میں خلنا خاہتی ہو ۔۔
ک ئ ُ
وہ کہتی انک آحری ظر اس پر ڈا تی وہاں سے تی لی تی ۔
گ خ ل ئ ل
ئ ُ
ینچھے وہ اب نک اسی نوزیسن یں ھی گہری سوچ یں عرق ھی ۔۔۔
ت م ی ی م
°°°°°°
ن ُ
انڈمسن کی تمام پر فورمنلینز نوری کرنے اور شاینگ کے ئعد اب ا ہوں نے گاؤں
،،کی وایسی کی راہ لی تھی ۔ اندھنرا اہسیہ اہسیہ تھنلنا خا رہا تھا ۔
حرم نے تھوڑی سی ئظر اتھانے شاحر کو دنکھا شناٹ جہرے سے ڈرای نو کرنا شاند وہ
گہری سوچ میں تھا ۔
ن ُ
جود پر پرم سی ئظروں کی ئٹش مخسوس کر اس نے گردن موڑنے حرم کو د کھا
ن ُ
شاحر نے مونانل کی تختی آواز سن کر ایتی ئظریں حرم سے ہنانے مونا ل اتھانا جہاں
غادل کا نام خگمگا رہا تھا ۔۔"
ن ُ
تھنک ہے میں یس فریب ہی ہوں آنا ہوں مقا ل کی نات یتے جواب دنا اور کال
س
ُ ُ
کا یتے مونانل رکھا ،کچھ قاصلے کی ڈرای نو کے ئعد اس نے گاڑی انک ڈھانے تما
ہونل پر روکی تھی۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 419
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
حرم اور در جتے کو الگ ئینل پر ییھانے وتنر کو مظلویہ لوازمات النے کا کہنا حرم کے
پراپر ئییھا ۔۔۔
ھ ت
یہ سب دنکھتے در جتے نے ضنط سے میھناں نچی ھی۔۔
ت ی
کہا ۔۔
ش نک م م ت ُ
کنا۔۔۔۔۔حرم جو نے دلی سے آس ناس کے ئظارے د ھتے یں گن ھی ا کی
ت ل ن ُ چمس
نات پر یہ ھی سے اسے د کھتے گی ھی ۔
ُ
نہیں میں نو نہی کہہ رہی تھی کہ ئم کیتی معصوم ہو زپردشتی مسکرانے فورا نات ندلی
اور جوس کا گالس ل نوں سے لگاٹی جھونے جھونے گھویٹ تھرنے لگی ۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 421
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ن م م ُ
حرم تھی ا یتے آپ یں گن اسے اگ نور کرٹی شا متے ھے شاحر کو د ھتے گی جو غادل
ل ک ی یئ
ُ
،،،اوو نو یہ کنا ہوگنا سو سوری ۔۔ تمہارے نو شارے کنڑے ہی حراب ہو گتے ہیں
ُ ُ
ئم خاؤ اندر میں نہی کھڑی ہوں واشروم کے ناہر کھڑی وہ حرم سے گونا ہوٹی حرم
تھی خار و ناخار شست قدم اتھانے واشروم کے اندر داخل ہوگتی۔۔۔
شر رنورٹ نہی ہے کہ مس عنایہ اس وقت امنرکن خانون شنانا وک نوریہ کی یناہ گاہ
ُ
میں جھتی ہوٹی ہیں ۔۔۔ ہم اتھی زنادہ ان خانون کے نارے یں خان یں نانے
ہ ن م
ش ُ
کینا وقت لگے گا ؟؟ طونل خاموسی کے ئعد ا کی نخندہ سی آواز پرآمد ہوٹی۔۔
ش
کوشش خاری ہے ہماری ۔۔ وہ اتھی نول ہی رہا تھا کہ ا یتے ینچھے سے آٹی آواز پر
خاموش ہوا۔۔
ُ ج
تھاٹی ۔۔۔ در جتے نے دونوں کو نانوں میں مشغول دنکھ کچھ تے شاحر کو ئکارا ۔۔
ک ج ھ
تھاٹی وہ حرم ۔۔ شاحر کو ا یتے مقانل دنکھ وہ تھوک ئگلتے گونا ہوٹی
کہاں ہے حرم تمھارے شاتھ تھی یہ؟؟ پریساٹی کے غالم میں آس ناس ئظریں
ج ُ
دوڑانا دونوں کندھوں سے اسے تھا متے نو ھتے لگا
اشکے خانے ہی در جتے کی ئظر غادل کے شرخ جوپرو جہرے یہ پڑی در جتے کی آنکھوں
,,میں مصنوعی آیسوں جمع تھے
ینا نہیں ک نوں یہ نازک سی لڑکی اسے ا یتے دل میں اپرٹی مخسوس ہوٹی دوشرا حجاب
کے خالے میں جمکنا جہرہ دنکھ وہ مبہوت ہوا ,,,مگر خلد ہی اشکے جہرے سے ئظریں
,,,حرانا وہ اسے ئیی ھتے کا کہنا ناہر کی خایب پڑھا
ت ُ
شاحر اور در جتے دونوں کو یہ دنکھ ڈر سے اسکا ی ھا شا دل کایپ رہا تھا آیسو ھی
ی
آنکھوں سے جھلکتے گردن میں خذب ہو رہے تھے وہ خلتے خلتے نہت دور آگتی تھی
۔۔
وہ جوف سے تھوک ئگلتی دو قدم ینچھے موڑٹی تھا گتے لگی تھی ۔۔
ت ُ ُ
وہ نار نار ینچھے موڑٹی ا یں ھی د کھ رہی ھی جو اسے کڑنے کی نک و دو یں گے
ل م ن ن ت ہ ن
تھے ۔۔ وہ آیسو نہانے تھا گتے کے شاتھ نوری فوت سے شاحر کو ُئکار رہی تھی ۔۔
تھا گتے تھا گتے وہ کسی تھاری وجود سے نکراٹی زمین نوس ہوٹی تھی ۔
شاحر کو دنکھ حرم کے ینچھے تھا گتے آدمی ڈر سے اب اینا راسیہ ند لتے وہاں سے نو دو
گنارہ ہو گتے تھے
ت ُ
حرم کو دنکھ شاحر کی تھی جٹسے شایس میں شایس آٹی تھی وہ اسے جود یں نچے
یھ م
اتھی شاحر اسے حصار میں لیتے آگے پڑھا ہی تھا جب شا متے سے تنزی سے آنا
,,,,پرک دنکھ وہ شاکت ہوا
میں لینا گھوما جب اسکا تنر ییھر سے نکرانا نوازن پرفرار یہ رکھتے کی صورت میں وہ جھ نکا
,,,کھانے شندھا زمین یہ گرا اور حرم نور اشکے اوپر
زمین پر ییھروں سے اسے اجھی خاصی جوٹ آٹی تھی لنکن ا شتے حرم نور کو جود
,,,سے الگ نہیں کنا تھا
حس شدت سے ا شتے شاحر کا کالر نکڑا تھا وہ صاف ینا دے رہا تھا کہ وہ شدند
,,,حراشاں ہے اسکا دل کسی سو کھے یتے کی مایند لرزرہا تھا
,,,,ئم تھنک
دونوں ہاتھوں کے ینالے میں اسکا معصوم آیسوؤں سے پر جہرہ تھامے ئقکر سے
,,,نوجھا
اسکا نوجھنا تھا کہ حرم نور نے اجینار ہی اشکے سیتے سی لگتی تھوٹ تھوٹ کر
,,,رونے لگی
تچھ ُ
حرم آیسو نو تی اس سے الگ ہوٹی ۔۔
ُ
خلو در جتے تھی پریسان ہو رہی ہوگی وہ اسے ا یتے حصار میں لتے آگے پڑھا ۔۔۔
وہ ڈھانے پر نہنچے ہی تھے کہ شاحر کو اس خالت میں آنا دنکھ در جتے تھاگتی ہوٹی
ت خن ُ ن نہ
اس ک تی ھی ۔۔
ک ن
الال آپ تھنک ہیں ۔۔ قکر مند لہچے میں شاحر کو د تی نولی ۔
ھ
۔
ظس ُ م
میں تھنک ہوں گڑنا ،وہ م کرانا اسے ین کرنے کی کوشش کرنے گونا ہوا ۔۔
م
ک ن ل خ گ ل خ ی ھ ک ت ہ ن
کہاں ھنک یں د یں ا تی خالت ۔۔ یں ھر یں خلدی وہ ڈنڈناٹی آ ھوں
ُ ھ ک ُ ن
سے اسے د تی نازو تھا متے نولی جنکہ اسکا دوشرا نازو حرم نے نکڑا ہوا تھا ۔۔
ُ
آئکا شکریہ پر ہم گھر خائینگے ا یتے۔۔ شاحر نے کچھ نو لتے کے لتے میہ کھوال ہی تھا کہ
ل ک ن ل ہ ن ُ
اس کے نو لتے سے لے ہی در جتے نو تی شاحر کو د ھتے گی ۔۔
ش ت ُ
نہت شکریہ غادل پر میں تھنک ہوں ۔ شاحر نے ھی اسے ہولت سے ائکار کنا
۔۔
اوو سٹ گاڑی کا نو ناپر ینکحر ہے ۔۔ شاحر نے گاڑی کو دنکھتے پریساٹی کے غالم میں
کہا ۔۔
ُ ُ
میں دنکھنا ہوں ئم کھڑے ہو نہاں ۔۔ غادل اسے کہنا جود شاحر کی گاڑی کی طرف
پڑھ گنا ۔۔
ُ
تھنک ہے ۔۔۔ ئم خاؤ ایتی گاڑی لے آؤ شاحر نے خامی تھرنے کہا ۔۔اس وقت
لنڈپز کٹساتھ اس خگہ دو نل تھی نہرنا مناسب نہیں تھا کچھ سو جتے ا شتے ہامی تھر
,,,لی
مگر وہ خار و ناخار شست روی سے گاڑی کی تچھلی سنٹ یہ پراجمان ہوٹی نو شاحر
,,نے گاڑی کا دروازہ کھو لتے حرم نور کو تھی تچھلی سنٹ یہ ئییھتے کا اشارہ کنا
**********
شاحر اور غادل دونوں ہی غادل کے کمرے میں سونے تھے جنکہ حرم اور در جتے
شاتھ والے دوشرے کمرے میں ۔۔
انک گھینا ہونے کو آنا تھا شاحر کروٹ پر کروٹ ندلنا سونے کی کوشش میں تھا پر
ُ
ئیند تھی جو آنے سے ہی ائکاری تھی کم وقت میں ہی اسے حرم کی غادت سی ہوگئ
تھی ۔۔۔
ا یتے پراپر گدھے گھوڑے ینچ کر سونے غادل یہ ا شتے رشک سے ئگاہ گھماٹی حسکے
,,,کھرانوں کی آواز اس مزند الچھا رہی تھی
وہ نو مزے سے ئینلے ینچ کر سونا تھا مگر اشکی ئیند نو آج دوشرے کمرے میں آرام
,,,فرما رہی تھی
ہ ن
شکر تھا کہ کمرا زنادہ دور یہ تھا وہ ناآشاٹی ہی دروازے نک نچ گنا تھا گر دروازے
م
کے ناہر کھڑا وہ اسی کسمکش میں تھا کہ اندر خانے یہ یہ خانے اگر در جتے خاگ رہی
ہوٹی نو کنا ینانے گا کہ رات کے اس نہر ک نوں آنا ہے ۔۔
ُ
نہی سو جتے اس نے کمرے کا دروازہ ھول آہسیہ سے اندر قدم رکھا ۔
ک
ُ
کمرا نای نٹ نلب کی وجہ سے تھوڑا روسن تھا ۔ اس نے ا یتے قدم ینڈ کی طرف
پڑھانے نو شا متے ہی وہ دینا جہاں کی معصوم نت جہرے پر شجانے جواب حرگوش
کے مزے لوٹ رہی تھی۔۔۔
ن ُ
ج
شساحر جی۔۔۔۔ ا یتے شا متے شاحر کو اس وقت د کھ اسے جٹسا ھ نکا شا لگا تھا
ک ن
۔۔۔ایتی معصوم نت سے شہد رنگ آ یں النے سوال داغا
ن ھ ت ھ
,,,آج تھر اسے ہکالنے دنکھ ا شتے نویٹ کنا ا شتے نے اجینار ہی ئگاہیں خکھادی
وہ انک آحری شرشری سی ئظر در جتے کے سونے وجود یہ ڈالنا حرم کو مزند کچھ تھی
ئ ُ
نو لتے کا موقع د یتے غنر اسے ناہوں یں ھرنا کمرے سے ال ۔۔
ک ئ ت م
ن ُ
آپ مچھے مار دیں گے ؟؟ انکھوں میں تنرنے ناٹی سے اسے د تی م آواز یں نولی
م ئ ھ ک
ُ ُ
میں کٹسے مار شکنا ہوں تمہیں ئم منری زندگی ہو ،اور زندگی سب کو یناری ہوٹی ہے
ُ ن
مچھے تھی ہے ۔۔۔ جھت پر نختے اسے ا یتے قا ل ھڑا کرنا مخنت سے جور ہچے یں
م ل ک ن م ہ
ُ ُ
مچھے ڈر ہے ئم ایتی ان معصوم اور قا نالیہ اداؤں سے ناگل یہ کر دو ۔۔ اشکی کمر
ک ن
میں ہاتھ ڈا لتے ا یتے فریب پر کنا اور ما تھے سے اینا ماتھا ی نکانے آ یں موندنے
ھ
نے تجاسہ پزدنک وہ مسرور شا اشکی تنزی سے خلتی شایسوں کے اتھتے سور سے
,,,مدہوش ہونے لگا تھا
°°°°°°
دنکھتے تھی نہیں کہ گھر میں کوٹی شدند سنگل لوگ تھی ہیں ۔۔ ا یسے لوگ نو واجب
القنل ہیں ا شتے شدند خلتے کیتے جود سے ہی کہا,,,,اول فول مزند قصندے پڑھنا
ا شتے جود سے ہی نانوں میں مشغول شانڈ ئینل پر موجود ناٹی کے خگ کی طرف ہاتھ
پڑھانا۔۔۔
ا یتے دنوں ئعد شہر کی کھلی ہوا میں شایس لیتے وہ کافی جوش تھی پر ای نوں کے شہر
ُ
میں ہونے ہونے ای نوں سے دوری پر اسکا دل ٹسے ہر جوسی سے تچھ شا گنا تھا ۔۔
ج
وہ نورے انہماک سے دغا مانگ رہی تھی جنکہ شاحر اس معصوم نت کے ینکر کو
,,,مبہوت شا ئظروں کے ذر ئعے دل میں انار رہا تھا
ُ
وش ینانے نہیں ہیں وریہ نوری نہیں ہوٹی ۔۔ حرم نے مسکرانے کہا ۔۔
تھی ۔۔۔
ہاں موقع اجھا ہے ندلے کا ۔۔ شاحر ا یتے دماغ میں خلتی نلنینگ پر مسکرانا تھا
۔۔۔
وہ پریسان ہوٹی شانوں پر دو ینا تھنالنے کمرے سے ئکلی تھی ۔۔۔
°°′°°°°^°
تھنڈے ناٹی سے تھرا خگ لتے وہ کچن سے ئکلنا ایتی ہی سوجوں میں گم آگے پڑھ
رہا تھا کہ شا متے سے آٹی در جتے سے نکرانا ۔
نکرا رہے ہیں ،،،در جتے نہلے ہی حرم کی عنر موجودگی دنکھ یتی ہوٹی تھی اس لتے
ش ُ
موقع ملتے ہی وہ مقانل پر حڑھ دوڑی ۔۔ غادل نو ا کی زنان کے جوہر د کھ عش
ن
ُ
عش اتھا تھا ۔۔
^°°°°
اس اخانک اقناد میں حرم کے شارے القاظ خلق میں ہی انک گتے ت ھے۔۔
انک نل کے لتے جنران نو شاحر تھی ہوا تھا پر خلد ہی جود کو سییھال گنا ۔۔۔
م ُ
اب ہم ینچے کٹسے خائیں گے شاحر ۔۔۔ وہ کنا سوجیں گے ہمارے نارے یں اس
ن ش ُ
نے میہ پر ہاتھ ر ک ھے ئم آواز میں کہا آیسو تھے جو دونارہ ا کی آ کھوں میں تنرنے
لگے تھے ۔۔۔۔
کنا مظلب کنا کہیں گے ۔۔ ی نوی ہو منری ،۔ حرم کی نات شاحر کو شحت ناگوار
ُ
،،،گزری تھی اس لتے دونارہ اسے فریب کرنا شرد آواز یں تھ نکارا
م
حرم اتھی نک ہراشاں سی کیھی جھت کے دروازے کو نو کیھی شاحر کو دنکھ رہی
تھی۔۔ آج نو یہ یندہ جھنکے پر جھنکے د یتے پر نال ہوا تھا۔۔۔
°°°°°
سوری میں نے دنکھا نہیں تھا آنکو اور آپ تھی شاند خلدی میں ہی آرہی تھی ۔۔
ک ن ن ُ غ ش ُ
غادل نے ہوش میں آنے ا کی صے سے شرخ آ ھوں یں د ھتے کہا ۔۔۔
م ک
ن ُ ھ ت
تھینچے ہویٹ اور نچی ھ نوں سے اسے د کھتے در جتے نے انک شرد شایس ہوا
ی م ی
ل جی ئ ُ
میں خارج کی اور انک ا تی ظر اس پر ڈا تی وایس روم کی طرف پڑھ گئ ۔۔
وہ انک آحری حسرت تھری ئگاہ جھت کی طرف خاٹی شنڑنوں یہ ڈالنا انکی نار فرج سے
ن
ناٹی کی نونل ئکا لتے روم کی طرف پڑ ھتے لگا جب کمرے کے ناس ہنختے اسے در جتے
کی جنخ شناٹی دی نہلے نو ا شتے شندھا دروازہ کھو لتے کنلتے ہاتھ پڑھانا تھر کچھ سو جتے
,,,ہونے رکا
,,,ہوا
ن
کمرے کا م نظر دنکھتے وہ دنگ شا اسے دنکھ رہا تھا جو ینڈ یہ حڑی شختی سے آ یں
ھ ک
سٹ اپ ....غادل نے عین اشکے مقانل کھڑے ہونے دونوں نازوؤں سے شدند
ھ ج
,,,نخوڑنے ہونے کہا
ن
,,,مقانل کی آنکھوں میں ئٹش دنکھ وہ آیسوؤں سے پر ایتی تھوری آ ھیں کھا تی
گ خ ک
وہ جو سمچھ رہا تھا کہیں گر ور نو نہیں گتی لنکن نہاں نو منڈم کاکروچ سے ڈر رہی
,,,تھی
ن
آااہ ووہ وہ دنکھو اتھی ناہر آنا تھا آ یں تھاڑ کر د کھ رہا تھا ھے,,,انک نار ھر کاکروچ
ت چم ن ھ ک
,,,کو الماری کے ینچھے سے ئکلنا دنکھ وہ جنخ مارٹی تھر سے ینڈ یہ حڑھ گتی
غادل کا دل کنا اینا ماتھا ی نٹ لے ,,,,ک نونکہ اسکا نوکنا جٹسا شاؤنڈ تھر سے شروع ہو
,,,,حکا تھا
س
سٹ اپ اگر اب ئم جنجیں نو اس کاکروچ کے آگے ڈال دوئگا ھی ل خاموش
لکن چم
اشکی جنخو سے ینگ آنے وہ انک ہاتھ اشکے شر کے ینچھے نو دوشرا میہ یہ جمانے
,,,تھ نکارا
ا شتے شکر کا شایس خارج کرنے رخ اشکی طرف کنا,,لو خال گنا وہ تجارا ایتی ینگم
کٹساتھ آپ ا یسے ہی جنجیں مار رہی تھی مچھے نو ڈر ہے کہیں اس تجارے کاکروچ
,,,مناں کے کانوں سے جون یہ ئکل آنا ہو
ئغور اسے دنکھتے ئظاہر شنخندگی سے نوال مگر اشکی شرخ ئٹش تھری ئگاہ جود یہ اتھتی
,,,,,دنکھ وہ ناٹی کی نونل لیتے ناہر ئکل گنا
در جتے تھی حرم نور کا ای نظار کرنے انک آحری خاپزہ نورے کمرے کا لیتے جود کو
گ ھ ک ن م ظم
,,,ین کنا اور آ یں موندٹی ینڈ پر ل نٹ تی
**********
.....شاحر جی
ممہ
....مم
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 474
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ک م ش ت ی یئی ئ
حرم نور اس وقت جھت یہ پڑے نچ پر ھی ھی اور شاحر ا کی گود یں شر ر ھے
ک ن
شکون شا آ یں موندے لینا تھا جب حرم کی سوچ یں ڈوٹی آواز یتے ا شتے ہ نکارہ
س م ھ
,,,تھرا
آپ ا جھے ہیں۔۔۔۔۔۔ یس غصہ مت کنا کریں مچھ یہ,,,شاحر کی انک کے ئعد
انک مہرنایناں دنکھ آحر ا شتے دل میں خلتی نات کہہ ہی ڈالی,,,دل میں کہیں یہ ڈر
,,تھی تھا کہ شاحر غصہ ہی یہ ہوخانے
لنکن اگر وہ تھولنا تھی خاہے نو خاہ کر تھی نہیں تھال شکنا وہ قا نل یہ شہی قا نل کی
نہن نو ہے جون نو وہی ہے یہ ،نو کٹسے ایتی آشاٹی سے سب تھال دے وہ نو اینا درد
,,,تھی کسی سے ینان نہیں کرشکنا تھا
اشکی خایب سے ہ نوز خاموسی مخسوس کرنے وہ آسودگی سے خاند کی مدہم روشتی میں
ل ک ن خن ص
,,,اسکا نح جہرہ د ھتے گی
ک ت ن
انہیں کافی وقت نوں ہی گزر گنا تھا حرم کی ھی آ یں اب ئیند کی شدت سے یند
ھ
ہونے لگی تھی جب دور کہیں آزانوں کی آواز یہ وہ نوری طرح یندار ہوٹی شاحر کو
,,,اتھانے لگی
,,,شاحر جی اتھ خائیں مچھے تماز پڑھتی ہے ہللا ناراض ہوخانے گا نلنز
وہ ا یتے نازک ہاتھوں سے اسے ہالنے میمنارہی تھی انداز نلکل معصومایہ,,,شاحر
ی ک ن
,,,,نے مسکرانے آ یں وا کی اور انک ظر ا شتے ڈالنا نچے کی طرف قدم پڑھانے لگا
ئ ھ
حرم نور کمرے میں آٹی نو در جتےنہلے ہی خانے تماز تچھانے تماز کی ی نت ناندھ خکی
,,,تھی وہ تھی خلدی سے وصو یناٹی رب کے آگے شجدہ زپر ہوٹی
******
,,,دوشری خایب شاحر تھی غادل کے ہمرا مسجد گنا تھا تماز ادا کرنے
خل اب اخازت دے اور منری کار رئینر کروالینا میں رات نک ڈرای نور کے ہاتھ گاڑی
تچھوا دوئگا ,,,وہ غادل سے مصافخہ کرنے اشکی گاڑی کی خاٹی لینا تنروٹی دروازے کی
,,,سمت پڑھ گنا ینچھے حرم اور در جتے نے تھی اشکی ئقلند میں قدم اتھانے
°°°°°°°
کنا جنال ہے تمر اس نار ریس میں حصہ لینا ہے کہ نہیں ۔۔۔۔ تمر کے دوست
نے شا متے ریس کے لتے ینار کھڑے دوشرے لڑکوں کو دنکھ کر تمر سے نوجھا ۔۔
نلکل لے گا یہ حصہ۔۔۔۔۔ اگر یہ نہیں ہوگا نو خاک مزا آ ی نگا ریس کا ،دوشرے
س
نے تھی ایتی نات کہتی الزمی ھی ۔۔۔۔
چم
ُ
ان دونوں کی نائیں سیتے وہ ہولے سے مسکرانا تھا اور ئظریں ناس کھڑی سقند شرٹ
پر نلنک ئی نٹ اور نلنک ہی لونگ کوٹ نہتے عنایہ کی طرف کی ،۔
ُ
مچھے کنا دنکھ رہے ہو ا یسے میں نے نو م نع نہیں کنا تمہیں ریس میں حصہ لیتے سے
ُ
آج تمھارا پرتھ ڈے ہے جو مرصی کرو۔۔۔ اس نے ھورنے گڑے ی نوروں سے کہا ،
ن گ
ُ
وہ ضرف نہاں شاحر کی می نظر تھی وہ خایتی تھی کہ آج شاحر ضرور آ ی نگا تمر کو ا کی ،
ش
ُ
پرتھ ڈے وش کرنے ۔۔۔ اور نہی ای نظار ا کی خان آدھی کر گنا تھا۔۔
ش
ی س ئ ُ
،,,تمر انک آحری م کراٹی ظر اس پر ڈالنا ا تی ہ نوی نانک کی طرف پڑھ گنا
ُ ُ
یہ وہ نانک تھی جو شاحر نے اسے ا کے لی پرتھ ڈے پر شرپراپز گقٹ کے طور
ھ چت ش
پر دی تھی ۔۔ اسی نانک سے کھنلتے وہ یہ خانے کیتی ہی رسیں جینا تھا ۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔
ریس کا آغاز ہونے ہی تمام ناینکس آگے ینچھے متی اڑاٹی آگے پڑھ رہی تھی ۔۔۔۔
,,سب کی داد وصولنا وہ عنایہ کی طرف پڑھا جو ینا نلک جھنکتے شا متے دنکھ رہی تھی
د یتے کہا۔۔۔۔
ُ س
یہ کنا تھاٹی خالی جولی وش ؟؟؟ میں نو چھا آپ ھول تے ہو منرا پرتھ ڈے اس
گ ت م
سے ُخدا ہونے تمر نے شکوہ کن لہچے میں کہا ۔۔
۔۔۔۔
ت ن ُ
،،،عنایہ پڑے انہماک سے دونوں ہاتھ ناندھے ان دونوں کو د کھ رہی ھی
ُ
،تھر کہاں ہے منرا گقٹ ۔۔۔ اس نے ہاتھ آگے کرنے کہا
ہ ُ ُ
یہ لو ایتی سنوریس کار ۔۔ حس کے لتے ئم داجی کو دھمکا کر آنے تھے اشکی یھنلی
ت ُ
دنکھ شاحر نے ا یتے ہاتھ میں نکڑی خاٹی اسے د یتے کے لتے پڑھاٹی ہی ھی کہ
کچھ سو جتے وایس ینچھے کر لی ۔۔
ُ
اجھا آپ خاٹی دیں یہ اب ۔۔۔ تمر نے پر جوش ہونے کہا
ش ج ھل ُ
انک شرط پر دوں گا ۔۔۔ شاحر نے ہاتھ ناند ھتے جوسی سے کتے ا کے جہرے کو
دنکھتے کہا۔
ُ
کٹسی شرط ۔۔؟ تمر نے کچھ ا ھتے نوجھا ۔۔۔
چل
ُ ُ
ئم ایتی پرتھڈے جونلی میں مناؤ گے اس نار ۔۔۔ شاحر نے کہتے ہی اشکے ناپرات
خاتختے خاہے جو انک دم کسی پریساٹی میں ندل گتے تھے ۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 486
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ن ُ
نولو م نظور ہے ؟؟؟ اسے خاموش د کھ نوجھا
م ُ
تھاٹی پر میں نے دوسنوں سے وغدہ کنا ہے کہ یں ان کے شاتھ مناؤ گا پرتھ
م ل چت چت ُ
ڈے۔۔۔ اس نے ھے ھے ہچے یں کہا۔
ُ ُ
نو اس میں کویسی پریساٹی والی نات ہے؟؟ ئم ان دوسنوں کو جونلی میں ہی نال لو
ُ
شیمنل ۔۔ شاحر نے اسے پریسان د کھ مسورہ دنا۔۔۔
ن
ت کھ ُ
ہاں یہ تھنک ہے ،،تمر کا جہرہ انک نار ھر ل اتھا تھا ۔۔۔
گ ش ت ُ
تھینک نو سو مچ تھاٹی ۔۔ نو آر دا ئٹسٹ ،،،جوسی سے انک نار ھر ا کے لے گنا گونا
ل
ہوا ۔۔
ت ُ
آٹی نو ۔۔۔ شاحر نے ھی مسکرانے کہا اور دونوں ہی مسکرا د یتے ۔۔۔
ُ ن ُ
عنایہ ۔۔۔۔ عنایہ کو گزرنا د کھ اس نے ئکارا ۔
نک ُ غ
اشالم و لنکم ۔۔۔ شاحر کو د ھتے اس نے الم کنا ۔۔
ش
غ
،،و لنکم اشالم ۔۔۔ شاحر تھی جواب د یتے آس ناس کے ئظارے دنکھتے لگا
ُ
کیھی سوشل اکاؤئٹس پر ا کے نحز نو ھی منر پر نحز وہ شدند غاحز آگنا تھا ا کی
ش س ٹم ت ی ک س ٹم ش
ُ
عنایہ ۔۔ تمر نے تھر ئکارا
یہ نہیں تمر منری طرف سے مغزرت مچھے اکنلے ایتی دور خانے کی اخازت نہیں ملے
ُ
گی ۔۔ عنایہ نے کچھ سو جتے ائکار کنا وریہ اسکا دل نو شاحر کے شاتھ شات سمندر
نار تھی خانے کے لتے ینار تھا ۔۔۔
نو ئم اکنلی یہ آنا ،حرم کو لے آنا شاتھ ۔۔ تمر نے مسورہ د یتے کہا وہ تچھلے دنوں ہی
ُ
انک مول میں عنایہ کے شاتھ آٹی حرم سے مل حکا تھا جو اسے ل ا تی ہن
ن ی لکن
تھاٹی جب منرے فریتی دوست ہی یہ ہونے نارٹی میں نو کنا قاندہ ۔۔ تمر نے میہ
ل نکانا ۔۔
ُ ُ
اجھا ئم اداس یہ ہو ،میں کوشش کروں گی ،عنایہ نے نات نگڑٹی دنکھ فورا کہا ۔۔
ُ ُ
کوشش نہیں ئم ئکا خل رہی ہو یس۔۔۔۔ اس نے دو نوک انداز میں کہا ۔۔
تھنک ہے اتھی میں خلتی ہو وہ الوادی کلمات کہتی وہاں سے ئکلتی خلی گتی ۔۔۔۔
,,,وہ دونوں اس وقت جونلی میں موجود تھی انہیں تمر ہی لے کر آنا تھا
ت
راجنلہ نو شحت خالف تھی نوں ایتی دور جوان تچی کو نختے پر کن عنایہ کی صد کو
ن ل ھ
جونلی کے شبہی لوگ ینارنوں میں مشغول تھے مردان خانے میں تمام مرد کحنری
جمانے ئیی ھے تھے جنکہ جونلی میں یتے وسنع و عرپز آنگن میں پرتھ ڈے کی کافی
,,,اجھی شجاوٹ کی گتی تھی
دوشرا نہاں کی ہر جنز ئقاست سے سنٹ ہوٹی تھی جو نہاں کے مکینوں کے ذوق
کا میہ نولنا ی نوت ئٹش کر رہی تھی,,,نلنک اور نل نو گناروں سے نورے آنگن کو شجانا
گنا تھا خگہ خگہ رنگ پرنگی موم ئیناں لگاٹی گتی تھی کچھ فوس و فزح کے تھول تھی
,,,لڑنوں کے مایند لنک رہے تھے
,,,یہ شاری شجاوٹ شاحر کے کہتے پر حصوصی ماہرین کو نال کر کرواٹی گتی تھی
جٹسے اسے کوٹی فرق ہی یہ پڑنا ہو آس ناس سے نے یناز وہ ا یتے نازک گالٹی ہاتھ
ت ی یئ
,,,گود میں دھرے ھی ھی
عنایہ نے نلو سورٹ کرٹی یہ نلو جنٹس نہتی ہوٹی تھی جنکہ حرم نور نے لیمن کلر کی
فراک یہ جوڑی دار تجامہ اور ا شتے نلو رنگ کا اسکارف نہنا ہوا تھا جو اشکے پرنور جہرے
,,کو مزند نکھار تخش رہا تھا
شارے گھر کے افراد جمع ہو گتے تھے الن نوری طرح گھر والوں کی جہچہاہٹ سے
,,,خگمگارہا تھا تمر تھی نک شک شا ینار سقند کرنا تجامہ زیب ین کیتے ینچے آنا
انک انک کر کے شبہی لوگ نے خد اینای نت سے ان دونوں سے ملے تھے حرم کا
دل شنکی ایتی مخنت یہ کھل اتھا تھا وہ جو سوچ رہی تھی کہ مما نے زپردشتی ہی
تمر جھری ہاتھ میں تھامے شاحر کا می نظر تھا جو کسی کٹس کے شلسلے میں فون پر
ہدایت دے رہا تھا,,,سب ہی موجود تھے سوانے اشکے حسکے ای نظار میں عنایہ نلکیں
ت ی یئ
تچھانے ھی ھی نے صنری سے اسے شاحر کا ای ظار تھا جو دن یہ دن ونال خان
ن
,,ئینا خارہا تھا
ہیتی پرتھ ڈے نو نو ............ا شتے جٹسے ہی کنک یہ جھری خالٹی نو تمام موجودہ
,,,افراد گانا گنگنانے لگے چن میں سب سے نلند آواز در جتے کی شنایہ دے رہی تھی
تمر نے سب سے نہلے کنک داجی کو کھالنا اور تھر انک انک کر کے شارے گھر
,,,,والوں کو
,در جتے اور تمر دونوں کو ہی ئصد دنکھ ا شتے نہایہ پراشا
کوٹی ینار سے زہر تھی کھالنے نو کھا لینا خا ہیتے کب سے شاحر کو حسرت تھری ئگالہ,
م ل م ھ گ ھ ک
,,سے د تے ناس آکر ینر ہچے یں کہا ن
نار ا شتے کچھ کہتے کنلتے میہ کھوال ہی تھا جب تمر نے آگے پڑ ھتے کنک شاحر کے,
,,,میہ یہ مل دنا
,,,ہاہاہاہا........در جتے کی کھلکھالہٹ اور تمر کا قہفہ جونلی کی قصاء میں گوتجا
ہاہاہاہا...تمر کا انک نار تھر زور دار قہفہ گوتجا وہ دونوں نہن تھاٹی ی نٹ نکڑے ہٹستے
میں مشغول تھے جنکہ عنایہ شاحر کے ئظروں کا مرکز حرم نور کو ئینا دنکھ شنخندہ سی
,,,کھڑی تھی
مگر تمر کے شا متے وہ تماسہ نہیں لگانا خاہنا تھا ناخانے ک نوں یہ لڑکی ینا نات کے اینا
,,,جنکتی تھی
وہ مسکرا کر ا یتے نہن تھائ کی خایب دنکھتے ا یتے کمرے کی طرف پڑھ گنا ک نونکہ
,,,,,اشکے کنڑے تھی شارے حراب ہو گتے تھے
جو نکتے کی اداکاری کرنے ا شتے مصنوعی افسوس زدہ ناپرات جہرے یہ شجانے کنڑوں
یھ ک
کی طرف دنکھا وہاں موجود تمام لوگوں کی نوجہ وہ ایتی حرکت سے ایتی خایب نچ تی
گ
,,,,تھی
,,,کوٹی نات نہیں ئینا ئم در جتے کے کمرے میں خا کر صاف کرلو پریسان یہ ہو
,,,نور نانو نے اسکا پریسان جہرہ دنکھتے مسورہ ئٹش .کنا اور شاتھ در جتے کو اشارہ دنا
ارے ئیں آپ یس مچھے ینایں کس طرف خانا ہے میں خلی خاؤنگی کھانے سے
اتھنا اجھی غادت نہیں وہ نے خد شایسنگی سے مسکرا کر نولی,,,نو در جتے نے.
,,,مسکرانے اسے راسیہ سمچھانا
در جتے کے ینانے گتے را شتے یہ شندھا خلتے ا شتے ینچھے مڑ کر دنکھا جہاں سب کھانے
میں مشغول تھے اور نامخسوس طر ئقے سے راسیہ ندلتی شاحر کے کمرے کی طرف
,,,پڑھی
ش ئ م ُ
شرٹ کے اوپری ئین یند کرنے وہ شدند ٹش یں ا کی طرف پڑھا ۔۔
یہ کنا حرکت ہے عنایہ کس کی اخازت سے آٹی ہو اندر۔۔۔ وہ شدند ئٹش میں تھ نکارا
،،
ت ت ہ ش ن ش ُ
ا کی تھ نکار پر انک ل کے لتے عنایہ می ھی پر وہ انک پر اعیماد نہادر لڑکی ھی
اس لتے دوشرے ہی نل جود کو کم نوز کرٹی گونا ہوٹی ۔۔
دنکھنا نوال۔
ُ
مچھے نہیں ییہ مچھے کب کہاں اور کٹسے ئم سے مخنت ہوگئ شاحر ,,,,,میں نہیں رہ نا
ن ئ ُ
رہی تمہارے غنر منرے دل پر منرا اجینار ہیں رہا شاحر اگر ئم مچھے یہ ملے نو میں
ی ھ ک ُ ن
،،،،،مر خاؤ گی۔۔۔۔ وہ اسے د تی انک ہی شایس میں ا تی نات کہہ گئ
ُ ت
مھیں ییہ ہے عنایہ اتھی ئم انک مرد کے کمرے میں کھڑی ہو ایتی عزت کو داؤ
ُ
میں لگانے ،اگر کسی نے تمہیں نہاں منرے شاتھ دنکھ لنا یہ منری زنان تھسل گئ
نو تمہیں اندازہ ہے کہ تمر اور نافی سب کے شا متے تمھاری یہ سو کولڈ ضرف نام کی
م ُ
عزت کا جنازہ ئکل خای نگا ،،،ا شتے شرد آواز یں اسے دھمکانا جو آج نہاں اس کا
صنر آزمانے کھڑی تھی ۔۔
ایتی نذلنل پر اگر کوٹی اور لڑکی ہوٹی نو شاند وہی زمین پر دفن ہو خاٹی پر وہ عنایہ تھی
ت ی یک ئ
جو مقانل کی مخنت میں ایتی آنا عزت ئفس سب ھو ھی ھی ۔۔۔
ُ ُ
لمتی شایس لیتے ا کی کڑوی نانوں کا زہر ئیتے وہ ہاتھ کی یست سے نے دردی سے
ش
اس اخانک اقناد کے لتے وہ ہر گز ینار یہ تھی ،اس لتے لڑکھڑاٹی زمین نوس ہوٹی
،ت ھی
آنکھوں میں من من تھر ناٹی لتے وہ جہرے پر ہاتھ ر کھے ،دھندالٹی ئظروں سے
ت ُ
شا متے کھڑے وجود کو دنکھ رہی ھی ،ا کے تھاری ہاتھ کے ھنڑ نے عنایہ کے
ت ش
ُ
وہ اتھی تھی آنکھوں میں تھویتی ج نگارناں لتے اسے کھا خانے والی ظروں سے د کھ
ن ئ
رہا تھا ۔
ُ
اتھو اور دقعہ ہو خاؤ نہاں سے اور آ یندہ ئم مچھے منرے معصوم تھاٹی کے آس ناس
،تھی ئظر یہ آؤ وریہ میں شارے لجاظ تھول خاؤ گا
ن ُ
جھنکے سے اس کا نازو دنوچے ا یتے مقا ل ھڑا کرنے شدند قرت سے گونا ہوا اور
ئ ک
ن ھ ُ
،اسے دروازہ کھول ناہر کی طرف د ک لتے ڈز کی آواز کے شاتھ کمرے کا دروازہ یند کنا
وہ تھی ہوش میں آٹی آس ناس کے ماجول کا جنال کرنے آیسوؤں سے پر جہرا ہاتھ
ُ
،کی یست سے صاف کرنے حرم کی نالش میں آگے پڑھی
°°°°°
ئ ت ن ل ی ن ت ھ ک ن
وہ آ یں جنرت سے ھ النے ا تی نا کوٹی کو د کھ رہی ھی ،جو جو صورٹی سے
,,,تھولوں کی لڑنوں سے شجانے انک الگ ہی م نظر ئٹش کر رہا تھا
ُ
اب اشرفی کو کوٹی قند نہیں کر شکنا تھا ک نوں کہ اس ھولوں سے یتے نحرے کا
ی ت
،کوٹی دروازہ نہیں ینانا گنا اشرفی جب خاہے جہاں خاہے خا شکنا تھا
کٹسا لگا منرا ینا گھر ؟؟؟ حرم کو نالکوٹی کا خاپزہ لینا دنکھ اشرفی نے ا یتے جھولے پر
ئییھتے نوجھا ۔۔۔
ُ
تمہیں تمنز کس دن آ ینگی اشرفی کیتی نار کہا ہے کہ شاحر جی کے خالف یہ نوال کرو
ُ
تھر تھی ئم ناز نہیں آنے ،حرم ا یتے شر ناج کے خالف سن کر جٹسے ت ھنر گئ تھی
ش ُ غ ل م ی ی ُ گ ئ ُ
اس لتے ا لی سے اسے تی کرنے تنز ہچے میں نولی صے کی زنادٹی سے ا کی
ُ
جھوٹی سی ناک تھولی ہوٹی اور شرخ ہوگئ تھی ،۔
نو اتھی کویسی دپر ہوٹی ہے اب مر خاؤ ،ا یتے ینچھے سے آٹی مردانا آواز پر حرم نے
فورا گردن موڑ کر ا یتے ینچھے دنکھا تھا جہاں شاحر نالکوٹی کے دروازے سے ینک
ن ُ
،لگانے ہاتھ ناندھے اسے ہی د کھ رہا تھا
اشرفی نے تھی مانوس سی آواز پر شر اتھانے شا متے دنکھ نو شاحر کو حرم کے شاتھ
،کھڑا دنکھ خل کر رھ گنا تھا
ُ
اور سونے پر شہاگا شاحر کا ہاتھ حرم کے کندھے پر دنکھ اور حرم کو ا کے حصار یں
م ش
قند دنکھ آج نو اشرفی کا جون اندر نک خل کر رھ گنا تھا ،وہ آنکھوں کو سقند کرنا مانو
ُ
آنکھوں میں جنگرناں لتے مقانل کو دنکھ رہا تھا ،جو ا کی خالت سے م قوظ ہونا م کرا
س ح ش
،رہا تھا
دنکھ رہی ہو کٹسے نکی عورنوں کی طرح مچھے مرنے کی ند دغائیں دے رہا ہے تمہارا
ش ُ ک ن
ن
ینک نامی سوہر ،اشرفی نے حرم کو د تے ناآواز لند کہا ،ا کی نات پر شاحر کی
ھ
،انک دم مسکراہٹ سمتی تھی
حرم کنا کہتی وہ نو خاموسی سے شاحر کے حصار میں دونوں کی زناٹی جنگ مالحطہ کر
،رہی تھی
ُ
اشرفی صاجب ہم شنر کے لتے حڑنا گھر نہیں خا رہے جو ئم جٹسے آل نو نال نو کو شاتھ
ئ ن ت ُ
،لے کر خائیں ،شاحر نے اسے ھی خانے کے لتے ینار د کھ دایت ٹستے کہا
میں ال نو نال نو ؟؟؟ اشرفی نے انک پر سیتے پر رکھتے جنرت سے کہا ،یہ عزت ہے
ئ ت ُ
منری ۔۔۔ انک نار ھر اسکا ڈراما شروع ہوا تھا ،شاحر نے افسوس سے گردن فی
،میں ہالٹی
ُ ُ
شاحر جی نلنز لے خلیں یہ اشرفی کو تھی ،حرم نے اسے اداس د کھ شاحر کو
ن
م ُ
شاحر نے لمتی شایس خارج کرنے مخ نوری یں اسے شاتھ لے خانے کا ق نصلہ
،شنانے کہا
،ضرور تھا وہ کسی صورت اب شاحر کو حرم کے شاتھ اکنال نہیں جھوڑ شکنا تھا
تھی ن
سٹس۔۔۔۔ شاحر نے جیھن کی ئکل نف سے ضنط سے ہویٹ نختے آ یں مندی
ھ ک
تھی اور دوشرے ہی نل کھلی تھی ،جو اب نارمل ناپر دے رہی تھی جٹسے کچھ ہوا
ہی یہ ہو ۔۔۔۔
جند لمچے قنل ہی انکی قالی نٹ لینڈ ہوٹی تھی آحر کار وہ ناکسنان کی شر زمین یہ قدم
رکھ خکے تھے دل نو اسکا تنزی سے دھڑک رہا تھا ا یتے وطن لو یتے پر ،لنکن انک ڈر
ش ھ ک ن
تھا کہ کہیں نولٹس کے جوالے یہ ہوخانے کہیں شاحر د تے ہی ا کے وجود کے
جیھڑے یہ اڑادے ک نونکہ وہ جود گواہ تھی تمر کے لیتے شاحر کی ج نوی نت سے وہ ایبہا
,,,کی خد نک ا یتے نہن تھای نوں کو خاہنا تھا
ک مح ن
آدھے جہرے کو نو ا شتے رومال کی مدد سے ئقاب میں ڈھکا ہوا تھا ض آ یں ہی
ھ
دکھ رہی تھی حس میں پرنل رنگ کے لینز اور شناہ گھتی نلکوں کو مشکارے کی مدد
سے مزند گہرہ کنا گنا تھا شناہ مردوں جٹسی شلوار قم نض کی آشنینیں کہتی نک قالڈ
,,,کیتے وہ ک نب کی نالش میں آگے پڑھی
وہ خان نوجھ کر ئظر اشکے وجود یہ نہیں ڈال رہا تھا جو نے یناز سی آگے پڑھتی خارہی
,,,,تھی
عنایہ کا ناسنورٹ تھی شنایہ ایتی سورس کی مدد سے یندنل کروا خکی تھی وریہ اسے
نکڑنا نہت آشان ہونا اور غادل نے و یسے تھی تمام قالینٹس یس اسنوپ اشنٹسنز یہ
م ت س فئ ئ
حصوصی عنایہ کی صوپر م کی ہوٹی ھی اور یہ ا قور ٹسن شنایہ کے ناس موجود
ئ ی
وہ دھڑ کتے دل کے شاتھ آگے پڑھتی ک نب میں تچھلی سنٹ پر پراجمان ہوٹی شاتھ
یئ
شنریں تھی اشکے پراپر ھی,,,ڈرا نور ھی شامان ڈگی یں ر ھنا ڈرا نونگ سنٹ
ی ک م ت ی ی
گاڑی انک ہونل کے شا متے رکی وہ گاڑی سے اپرٹی ئقاب کو درست کرنے اندر
ت ئ ی چن ی
پڑھی ھے شنریں نے ڈگی سے شامان ئکا لتے ڈرا نور کو ٹسے د یتے اور وہ ھی اندر کی
,,,خایب پڑھا
شنریں نے روم ا یتے نام پر نک کروانا تھا وہ لوگ نوری اجیناط سے کام کر رہے
,,,تھے
انک روم خا ہیتے نا دو؟؟رپزئٹسٹسٹ نے کمینوپر یہ کچھ نای نپ کرنے موؤدب انداز
میں نوجھا عنایہ نار نار ایتی نلکیں جھنک رہی تھی ک نونکہ سقر کے دوران اشکی آنکھ
,,,میں متی خا خکی تھی حسکی ندولت آنکھوں میں لگا لینز پری طرح جھب رہا تھا
وہ ئظریں خکھانے نار نار ہاتھ کی مدد سے آیسوں صاف کر رہی تھی مگر ریسنٹسٹسٹ کو
,,,کسی گڑ پڑ کا احساس ہوا
آر نو اوکے میم خاٹی اشکی طرف پڑہانے ریسنٹسٹسٹ نے کچھ مسکوک انداز میں
,,,نوجھا
یس وہ نک لفطی جواب د یتی خاٹی تھامے شنریں سے اینا ینگ لیتی لقٹ کی طرف
,,,پڑھ گتی
, ,,,وہ تھی مظلویہ کمرے کی خاٹی لینا آگے پڑھ گنا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 530
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ن
کمرے میں آنے ہی ا شتے سب سے نہلے لینز انارا تھا حسکی وجہ سے آ یں خاصی
ھ ک
,,,شرخ ہوگتی تھی,,,اور فریش ہونے کی عرض سے ناتھروم کی طرف پڑھ گتی
°°°°°°°°°°
وہ یساور کے مشہور م نوزئم کی شنر کے ئعد اب گاڑی میں سوار ہونے ،کسی قدرٹی
شناہی مقام کی طرف پڑھے تھے ،اشرفی کو نو مانو جٹسے آج شاحر کو ینانے کا ج نون
ش ُ
سوار تھا وہ حرم کی ئظروں سے تخنا نار نار ا یتے لمتے ناچن ا کے کندھے میں گڑھ رہا تھا
،
ت ن ت ُ
حرم ھی ان دونوں کو انک دوشرے کے شاتھ جوش د کھ اتخواۓ کر رہی ھی
۔۔۔۔۔
م جم ُ
شاحر نے انک مسکراٹی ئظر حجاب کے ہالے یں کتے اس کے جہرے پر ڈا لتے
،گاڑی روکی تھی
حرم نے رانل نلو گھینوں نک آٹی فراک پر ہم رنگ تجاما نہنا ہوا تھا ہم رنگ دو یتے
سے شر پر حجاب کتے ،ا یتے وجود کو شناہ خادر میں جھنانے شاحر کے شاتھ ہم قدم
ت ہ ن ُ
ن
ہوٹی شڑک کے نار اس دنور کے ناس چی ھی ۔۔۔
یہ تھی کوٹی خگہ ہے یسند کرنے کی مچھے نو وہ م نوزم ہی اجھا لگا ،شاحر کی مجالقت
،کرنا وہ ایتی ینلی آواز میں گونا ہوا
ُ ُ
ہاں اور ئم تھی اسے م نوزم میں ر ک ھے خانے کے قانل ہو ،نانا قاند کے زمانے کے
ند تمنز اور ند اخالق کھونے ،شاحر نے تھی ضنط نوڑنے دو ندو کہا ۔
ت
،مھیں یسند آٹی یہ خگہ ،اشرفی کو ئظرانداز کرنا وہ حرم کو ا یتے حصار میں لیتے نوال
ت ُ
ایتی نذلنل پر اشرفی نے انک نار ھر ا کے کندھے پر ناچن گاڑھے ھے حس کا شاحر
ت ش
وہ حرم کو حصار میں لتے دنوار کے نار کا م نظر دنکھ رہا تھا ۔۔
نہلے آنا تھا نہاں جب جب شکون کی طلب ہوٹی تھی میں نہاں آخانا تھا اور اس
ش ُ
جوئصورت م نظر کو دنکھتے ہی مچھے ا یتے اندر کون اپرنا مخسوس ہونا تھا ،وہ آسودگی
س ُ
سے م کرانا اسے ینا رہا تھا ۔
تھر اب جب آنکو شکون خا ہتے ہو نو کہا خانے ہیں نہاں نہیں آنے نو ؟ حرم نے
چمس
یہ ھی سے نوجھا ۔۔
نہلے مچھے اس جوئصورت اور دلقریب م نظر کو دنکھ کر شکون ملنا تھا پر اب جب تھی
ُ ُ
مچھے شکون خا ہتے ہونا ہے میں تمہیں دنکھ لینا ہوں اور تمہیں دنکھتے ہی مچھے ایتی
ھ گ ش ُ ش ُ
روح نک کون اپرنا مخسوس ہونا ہے ،وہ ا کے کان کے فریب ا یتے لب کرنا مینر
آواز میں نوال ۔۔۔
°°°°°°°°°
وہ اس وقت انک نارک میں موجود تھا جہاں ایس ایس جی کمانڈو مالہم جندر غلی نہلے
ئ ھ ک ن
سے ہی اسکا می نظر آرام سے اسنول کی یست سے شرئکانے آ یں موندے یھا
ی
,,,تھا
گ
موسم خاصا جوشگوار تھا اشالم آناد کے نارک میں تھی کافی گہما ہمی لگی تھی تخوں
,,,,کے سور اور تھا گتے دوڑنے کی آوازیں خاروں اور تھنلی ہوٹی تھی
,,,ایس اوکے آپ پڑے لوگ ہیں ,,,مالہم نے تھی مسکرانے کچھ شرارنا کہا
کنا ائقورمٹسن ہے مچھے ئفصنل سے یناؤ تھوڑا شاحر نے یس شرشری شا ہی ذکر کنا
,,,تھا اس کٹس کے نایت,,,مالہم نے اشکی خایب دنکھتے سوال نوجھا
اتھی خاص معلومات یہ ہے کہ حسکے ناس عنایہ نے یناہ لی ہے وہ کوٹی غام ہستی
نہیں ہے امرنکہ کے نامور پزیس قہرست میں شامل ہے,,,انک ایسی مغرور عورت
,,,ہے جو دینا کو ایتی جوٹی کی نوک یہ رکھتی ہے ،لنکن پزیس میں ع نور خاصل ہے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 542
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
غادل نے انکی نار ئفصنل سے اسے عنایہ کٹساتھ شنایہ کی تھی معلومات سے آ گاہ
,,,,کنا
ہ
ممم قیملی میں کون کون ہے؟؟
کچھ خاص معلومات نہیں ضرف ماں کے نام کے غالوہ کچھ نہیں ییہ لگ سکا
,,,ہے,,,لنکن انک نات مچھے کچھ کھنک سی رہی ہے
وہ کنا,,مقانل نے تھی سوالیہ ئظریں اشکی خایب اتھاٹی,,وہ یہ کہ شنایہ کے نام نا
,,,,پزیس میں کہیں تھی ناپ کا نام درج نہیں ہے
ہر خگہ شنایہ وک نوریہ نام درج ہے یہ معلومات مچھے سوشل و یب شاینڈز سے فراہم
,,,ہوٹی ہے جو مچھے کچھ عخ نب لگی ک نونکہ عموما ناپ کا نام آنا ہے
ا شتے انکی نار نازی معلومات سے تھی اسے آ گاہ کنا یہ نات ا شتے اب نک شاحر کو
,,تھی نہیں یناٹی تھی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 544
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
نہیں اگر وہ فورن کینری سے ئعلق رکھتی ہے نو یہ کوٹی پڑی نات نہیں لنکن اگر
ناکسنان سے کوٹی ئعلق ہے نو یہ ہمیں کٹس میں مدد کرشکتی ہے ک نونکہ شنایہ انک
ایسا کومن ییم ہے جو نون مسلم لوگ تھی ا یتے تخوں کا رکھتے ہیں اور مسلم تھی
,,اشلیتے اس نات کی معلومات ئکالنا ضروری ہے کہ شنایہ کا آناٹی گھر کہاں ہے
اگر اشکے آناؤاخداد کے نایت ہمیں معلومات خاصل ہوخانے نو شنایہ وک نوریہ نک
نہنخنا کوٹی مشکل نات نہیں ,,انکی نار مالہم نے اشکی خایب دنکھتے کہا,,,شہی میں
کوشش کروئگا تمام معلومات نک رشاٹی خاصل کرشکوں غادل نے نایند میں گردن
,,,ہالنے جواب دنا
اور یناؤ شنا ہے شادی وادی کرلی ہے ہمارے کمانڈو نے,,,کافی دپر کٹس کے نایت
,,,شنخندگی سے نات کرنے کے نات غادل نے شرارنا اشکی خایب دنکھتے سوال کنا
شادی نہیں ایتی موت کو دعوت دی ہے تھاٹی میں نے سنظانوں کی شردار ہے
آنکی تھاٹی صاجیہ,,مالہم نے آج کی ماہی کی حرکت ناد کرنے خلتے ہونے جواب دنا
,,,حسکے ئینچے میں غادل کا خاندار قہفہ نارک کی قصا میں گوتجا
ہٹس ئینا ہٹس تنرے تھی دن آ ئینگے تچھے تھی انک ایسی ہی جوتخوار شنرٹی ی نوی کے
,,,روپ میں ہللا دے گا منری دغا ہے یہ
ا شتے اسے ہٹسنا دنکھ خلتے کیتے ندغاؤں سے نوازہ,,,نک لحت غادل کی ئگاہوں کے
ھ ک ن ن ع م خ خن ج
حس ک ت
شا متے تی الٹی صوم نت سے ھراٹی آ ھوں سے د تی در جتے کا ین جہرہ
,,,لہرانا
مالہم عور سے اشکے ند لتے ناپرات دنکھ رہا تھا,,کنا نات ہے لگنا ہے منرے مسکین
,,,دوست کو تھی تھاٹی مل گتی جنالوں میں کھو گتے ہیں جناب
ایسا کچھ نہیں ہےمچھے ل نٹ ہورہا ہے ,,وہ اشکی ئظروں سے پزل ہونے خلدی سے
,,,کہنا اینا شنل فون اتھانے آگے پڑ ھتے لگا
خ کئ ہ م ئ ن ت ہ م چن ی
,,,ھے سے ال م نے ھر ہا ک لگاٹی وہ فی یں گردن النے وہاں سے لنا ال گنا
°°°°°°°°
شاحر حرم نور کو ئقرینا کافی حسین مناطر کی شنر کروا حکا تھا اب تھی وہ تنزی سے
ڈرای نونگ کرنا گھر کی خایب گاڑی ڈال حکا تھا
اشرفی ہ نوز شاحر کے کندھے یہ حڑھ کر ئییھا تھا اور اسے اب وہاں خلن مخسوس
ہورہی تھی ک نونکہ نورے سقر میں وہ نار نار زرا زرا سی نات یہ ا یتے ناچن جھ نونا رہا
,,,,تھا
اونے ایسان دا تنر ین کھونے دا نہیں نو ناہر تھینک دوئگا اب میں ایتی گردن یہ
,,,انک نار تھر جھین مخسوس کرنے کھاخانے والے اندازمیں کہا گنا
شاحر محض دایت ئٹس کر رہ گنا اگر وہ شروع ہونا نو تھر اشرفی خال خال کر حرم کو اتھا
,,د ینا جو وہ نلکل نہیں خاہنا تھا اشلیتے قلجاک خاموسی اجینار کرنا ہی نہنر خانا
کچھ دور پڑ ھتے اخانک گاڑی جود ہی یند ہوگتی ,,,اسے کنا ہوا ا شتے جود سے کہتے انک
نار تھر خاٹی گھمانے گاڑی اشنارٹ کرٹی خاہی مگر نے سود گرررررررر کے آواز کٹساتھ
,,,,گاڑی تھر یند ہوگئ
ُ
اس نے کچھ سو جتے گاڑی کا نویٹ اوپر کرنے انک ئظر سوئ حرم پر اور ڈیش نورڈ پر
س ُ ُ
ئیی ھے اشرفی کی یست پر ڈا لتے مسال جنک کرنا خاہا پر اسے کک مچھ یہ آنا ،پر دقعنا
ن ُ
شاحر الال کنا ہوا ہے گاڑی کو ؟ اس نے نوجوان نے شاحر کے مقا ل آنے نوجھا
۔۔
شاحر نے آواز پر گردن گھمانے دنکھا نو شا متے ہی ا یتے ماموں کے ئیتے کو کھڑا دنکھ
ی یئ ئ ش ُ ش ک ُ
ن
وہ چھ پر کون ہوا تھا پر ا کے دا یں کندھے پر ہری ر گ کی طوطی کو ھے
ت س ش ن ُ
د کھ ا کے لب م کرانے ھے ۔۔
ُ ُ
کچھ نہیں نار ییہ نہیں خلتے خلتے یند ک نوں ہو گتی ہے ،شاحر نے اس سے گلے ملتے
کچھ جھنجالنے کہا ۔۔
م
رکو میں دنکھنا ہوں ،وہ سینا نویٹ پر جھکا اب کمل خاپزہ لیتے لگا ۔۔
اوہ ہو الال اینا شا نو مسال ہے یس نار ھٹ گئ ہے وہ لگاٹی ہے ،میں لگا لینا ہوں
کش ن ہن مس
و یسے مچھے چھ یں آنا جب آپ ا ک ایسان کا گردہ دوشرے کو لگا تے ہو نو یہ
نار لگانا ک نوں مشکل ہے آپ کے لتے ،خارث نے نار جوڑنے ،ہاتھ جھاڑ کر گاڑی
کا نویٹ یند کرنے خاصی جنرت کا اظہار کنا۔۔۔
ُ
میں نے اتھی ہی نویٹ کھوال تھا ،ئم یہ آنے نو میں شہی کر ہی لینا ایتی حجل منانا
نوال ۔
یئ ُ
یہ طوطی اتھی نک ہے تمھارے ناس ؟؟ شاحر نے ا کے کندھے پر ھی طوطی کی
ی ش
نک ھ ک ت ُ
حرم نے اتھی ئیند سے خا گتے ایتی مندی مندی آ یں ھولی ھی ،اس نے ا تی
ی
شاتھ ڈرای نونگ سنٹ خالی دنکھ شاحر کی نالش میں ئظریں گھمائیں جو شا متے ہی کسی
سے مخو گقنگو تھا ۔۔
یئ ُ
یہ کون ہے اشرفی ؟ اس نے ڈیش نورڈ پر ی ھے اشرفی سے نوجھا حس کی شاحر کی
ت ُ
طرف یست ھی ۔۔
ن ئیی ُ
اشرفی نے گردن موڑ کر دنکھا نو شاحر کے نازو پر ھی اس حسنیہ کو د کھنا رہ گنا ۔۔
ُ
وہ ینا نلک جھنکتے شا متے دنکھ رہا تھا ،جہاں اب شاحر اس طوطی کو دونارہ خارث
کو د ینا الوداع کہنا ایتی گاڑی کی طرف پڑھ رہا تھا ۔۔
وہ شندھا اینا میہ جھنانے کمرے میں یند ہوٹی ینچھے راجنلہ اشکی یست ہی نکتی رہ گتی
,,,شارے را شتے حرم نے تھی نوجہ نہیں دی تھی
ک نونکہ جب عنایہ غصے میں ہوٹی تھی نو وہ کسی کا لجاظ نہیں کرٹی تھی نہاں نک کہ
,,,وہ ایتی ماں کو تھی نہیں تخستی تھی
اجھا ئینا وہاں نو آپ خانے کنلتے راصی نہیں تھی اور اب آنے کا دل نہیں
,,,تھا,,,ینچھے سے آنے شکندر صاجب نے حرم کو ا یتے حصار میں لیتے کہا
ہاہاہا وہ مزند ا یسے جنکتی کھکھال کر ہٹستی ا یتے جھونے جھونے موی نوں جٹسے دای نوں کی
,, ,تمایش کر گتی
آااااااہ شاحر شہروز خان جھوڑونگی نہیں میں تمہیں اس ت ھنڑ کا ندلہ نو ئم سود سم نت
ک ن
دوگے مچھے,,,کمرے کا شامان نہس نہس کرٹی وہ طالم شنرٹی کی طرح گراٹی آ یں
ھ
منری مخنت کو شاند ئم نے نہت کمزور سمچھ لنا ہے شاحر ایتی انا نک تھالٹی تھی
,,تمہاری مخنت میں ،میں نے اور ئم اسی انا کو سقاک نت سے تنروں نلے روندھ گتے
ینڈ کے شہارے ایتی یست ئکانے وہ زمین یہ کسی مردہ وجود کی طرح ڈھے گتی,
,,,تھی
یبہیں ایتی آشاٹی سے نو میں تمہیں ا یتے ہاتھوں سے نہیں خانے دونگی عنایہ
شکندر نام ہے منرا آج نک حس تھی جنز کی فرمایش کی ہے وہ منرے ناپ نے
,,,منرے قدموں میں ڈھنر کی ہے تھر ئم کس کھ نت کی مولی ہو
آج نک ئم ضرف منری مخنت منرا عسق تھے لنکن اب سے ئم منرا ج نون ین گتے
وہ ج نون جو ہر خد سے ناواقف ہے ,,,پرق نوم کی نوٹی ہوٹی نونل اتھانے وہ نوری طرح
,,ئظریں اس کاتچ یہ گاڑے جود سے مجاطب تھی
*********
شدھ پڑی تھی راجنلہ کو ہول اتھتے لگے تھے انہوں نے خلدی سے شکندر سے کہتے
,,,ڈاکنر کو نالنا تھا جب ج نکاپ کے ئعد ڈاکنر نے ٹی ٹی کافی ڈاؤن ینانا
,,,حرم معمول کے مظانق کالج خا خکی تھی جنکہ عنایہ اب تھی ع نودگی کا سکار تھی
وہ جو اتھی ہی اجنار پڑ ھتے ئیی ھے تھے راجنلہ کی م نقکر آواز پر ایتی نوجہ انکی طرف کر
,,,گتے
شاند ئم تھنک کہہ رہی ہو میں جود اس نایت عنایہ سے نات کرنا ہوں,,,ئم نلکل
س
پریسان مت ہو وہ ایسا تھی کچھ نہیں کرنگی,,,وہ انکی پریساٹی ھتے دالسہ د یتے گے
ل چم
,,,شاتھ غام سے انداز میں ا یتے طور زنادہ یہ سو جتے کی ناکند کی
شکندر آپ ہر جنز کو اینا تھی ہلکے میں مت لیں جوان لڑکی کا معاملہ ہے ہمیں
نہت سوچ کر قدم اتھانا ہوگا انہوں نے تھر انک نار اینا وہم طاہر کنا راجنلہ ئم زنادہ
ہی قکر کر رہی ہو انکی نار تھی وہ غام سے انداز میں کہتے اتھ کر عنایہ کے کمرے کی
طرف پڑھے , ,,,وہ قلجال.ا یتے طور اسے سمچھانا خا ہتے تھے ا نکے پزدنک وہ محض
صدی تھی وہ اس سے آگے سوجنا ہی نہیں خا ہتے تھے اور انکی نہی الپرواہی سب
,,,کی زندگ نوں میں قنامت کا سنب یتی تھی
°°°°°°°
نہیں کر رہے تھے پر اندر اندر وہ شاحر کے حرم کے شاتھ رو ئعے سے کافی جوش
ک ہ ص ن ق ن ُ
تھے ،ا ہیں ا یتے لے پر مٹشہ فحر ہونا تھا ،وہ زپرک ئگاہ ر ھتے والے پزرگ تھے
ُ
حرم کو نہلی ئظر میں دنکھتے ہی ا کی شنرت سے واقف ہو گتے ھے ۔۔
ت ش
در جتے ا یتے تھاٹی کی حرم کو لے کر مخنت سے واقف تھی وہ سب مالحطہ کر رہی
ت س ُ
تھی پر اب وہ خاموش ھی وہ مچھ کی ھی اب وہ جو ھی کر لے حرم کا کچھ
ت ت خ
اقف کنا سوجنا ہوگا وہ منرے نارے میں کہ ییھانوں کی ئیتی ہو کر انک کاکروچ سے
ڈرٹی ہوں ،پر میں کنا کروں وہ کاکروچ ہے ایسان تھوڑی ہے جٹسے میں داجی کی
،رائقل سے أڑا دوں ،وہ جود سے ہی ہم کالم تھی
م ُ ہ ت ن ص غ ُ
اسکا لی جہرا ناد کرنے وہ مسکراٹی ھی ،میں ک نوں ٹس رہی ہوں نلکہ یں اس
قصول ایسان کو ناد ہی ک نوں کر رہی ہوں ایتی ہی سوچ پر مالمت کرنے وہ نکتے میں
ُ م ھ ک ن
م
شر د یتے آ یں موند گئ ،اور کچھ ہی دپر یں ئیند کی پری اس پر ہرنان ہوگئ ۔۔۔
°°°°°°
ُ
اشرفی ا یتے یتے گھر میں آرام فرما رہا تھا اس نے یب سے لے کر اب نک شاحر
یہ حرم دونوں میں سے کسی سے کوٹی نات نہیں کی تھی یس وہ خاموش تھا ،تھلے
ت ی ش ُ ہ ن ُ
ہی اس نے کچھ یں کہا تھا پر حرم ا کی خاموسی کی وجہ خا تی ھی ،اور اب وہ
ت ُ
اسی نارے میں شاحر سے نات کرنے کے نہانے ڈھونڈ رہی ھی ۔۔۔۔۔
ش ُ
شاحر شاور لینا نلنک ئینان نہتے واشروم سے تمودار ہوا ،ئم نال ا کی ئٹساٹی سے
،جنکے تھے حس سے ناٹی کی نوندیں گر کر زمین نوس ہورہی تھی
آپ ایسا ک نوں کہہ رہے ہیں شاحر جی مچھے شچ میں قکر ہو رہی ہے ینائیں یہ یہ
ت خُ
یسان کس جنز کے ہیں ،حرم اشرفی کو نو شرے سے تھال ہی کی ھی ،اس لتے
ُ
آنکھوں میں پریساٹی لتے وہ شاحر کے فریب کھڑے ان ز موں کا معاییہ کر رہی ھی
ت ج
،
جنر تھنک ہوں میں ایتی پڑی تھی کوٹی جوٹ نہیں جو تمہیں منری ایتی قکر ہو رہی
ہے ،شاحر نے اشرفی کے خالف ینا مجاذ ینار کنا تھا حس کا غلم اشرفی کے فرسنوں
کو تھی نہیں تھا ۔۔۔۔
پر شاحر جی وہ ایسا نہیں ہے آپ مچھ پر نہلے غصہ کرنے تھے یہ نو یب ہی وہ
غ ل چ س
آپ کو ینگ کرنا تھا ،وہ شاند اب تھی نہی ھنا ہے ,,,اس تے آپ پر صہ کرنا
م
ک ن ُ
ہے ،وہ معصوم ہے آپ انک نار اس سے ینار سے نات نو کر کے د یں ،وہ
ھ
ن ُ
روٹی ئم آواز میں گونا ہوٹی ،شاحر نے اسے آیسو نہانے د کھ شارا مذاق ھولنا شنینانا
ت
ُ ُ ُ
،اسکا شر ا یتے سیتے پر رکھنا اسے پر شکون کرنے لگا
،جمکی تھی
تھنک ہے نانا مت کرنا اب سو خائیں آج ڈرای نونگ کرنے میں تھک گنا ہوں ،وہ
جود کی جوسی پر کینرول کرنے نوال ۔
،دوا لگانے ہی فرسٹ انڈ ناکس وایس شانڈ ئینل رکھتی وہ ایتی طرف آکر ل نٹ گتی
ُ ن ھ ک ُ ن
شاحر جی ،حرم نے اسے آ یں موندے د کھ ئکارا ۔۔
آپ کو درد نو نہیں ہو رہا یہ ؟ وہ جو تھکن سے تچھا تچھا تھا ،حرم کو لگ رہا تھا کہ وہ
اس زجم کی ئکل نف کی وجہ سے خاموش ہے,,,۔
اجھا شاحر وہ کون تھے جبہوں نے گاڑی تھنک کر کے دی تھی؟؟ کچھ دپر کی
ن ش ُ ُ
،خاموسی کے ئعد حرم کی پر سوچ آواز ا کے کانوں سے کراٹی
میں کنا طوطی مانگنا اجھا لگوں گا ؟ شاحر نے صدمے سی آواز میں کہا
ُ
ارے نہیں میں ما نگتے کا نہیں کہہ رہی میں یہ کہہ رہی ہوں کہ آپ اسکا رشنا مانگ
ئ ق غ ل ُ
،یں ،اس نے شاحر کی ل پر ما م کرنے کہا
نہلے نو شاحر نے ایتی معصوم ی نوی کی فرمائٹش یہ جنرت سے اشلی خایب دنکھا جو
,,,نلکل شنخندہ تھی
کنا۔۔۔
ُ
نہیں میں اینا اشرفی ک نوں دوں ،ہم تھی اسے الڈ سے ر ھیں گے آپ نات کریں یہ
ک
،،،،نلنز
ُ
حرم تھی ا یتے نالوں شاحر کی ائگل نوں کے لمس کو مخسوس کرٹی پر شکون ہونے سو
،گئ
°°°°°°°
,,,ا یتے کمرے میں ئییھا وہ نوری طرح ل نپ نوپ یہ خکھا ہوا تھا
جب انک ونڈنو یہ ئظر پڑنے وہ رکا اور ونڈنوں میں شنایہ کو دنکھ تنزی سے ئین
,,دنانے ونڈنو نلے کرگنا
ش ت م ُ
جہاں شنایہ لوگوں کےہخوم میں کھڑی ماینک یہ کچھ کہہ رہی ھی گر ا کی آواز واصح
,,,نہیں تھی,,ا شتے خلدے ہنڈ فون اتھانے کانوں یہ لگانے
نہت شکریہ آپ سب کی ایتی مخنت کا مچھے ئعتی شنایہ وک نوریہ کو کافی لوگوں نے ایتی
حسد میں گرانے کی کوشش کی ہیہ کے ا یتے ناپ نک نے شاتھ یہ دنا مگر آج
میں ا یتے دم یہ یہ سب خاصل کر خکی ہوں ،یس اینا کہونگی جود کو کسی قانل یناؤ
کسی مرد خاہے وہ تھاٹی ہو ناپ ہو نا سوہر نوری طرح کسی پر میتی نہیں ہونا منرے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 581
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
آج تمام ادا ہونے والے القاظ ان نے یس یبہا لڑک نوں کنلتے ہیں جو خلد زندگی کی
مشکالت سے ہار کر ئییھ خاٹی ہیں ہمت کرو آگے پڑھو خدا کے سوا کسی یہ کامل
,,,ئقین مت رکھو
میم آپ کے ناسٹ کے نارے میں کچھ ینائیں آ نکے والدین آنکی قیملی میں اور کوٹی
,,ک نوں نہیں
وہ سقاک نت سے یس اینا ہی نولی اور ا یتے گارڈ کو اشارہ د یتی جھنڈ جھ نوانے وہاں
,,,,سے ئکلتی خلی گتی
وہ نورے انہماک سے دنکھتے میں مگن تھا مگر اب اشکے جہرے یہ کتی سوال رقم
تھے
,,,اور جود ل نپ نوپ یند کرنے ینڈ کی یست سے ینک لگانے پرشکون ہوکر ئییھا
شر میں شدند درد مخسوس ہورہا تھا کافی کی اشد ضرورت مخسوس کرنے وہ کچن کی
,,,طرف پڑھا
اقفف یبہائ تھی مار د یتی ہے ّاماں شہی کہتی ہیں ئینا شادی کرلے کم از کم شر
دنانے والی نو ہوگی وہ جود سے ہمکالم ہونا ,,کافی مسین میں مظلویہ شامان ڈا لتے
,,,اسے اون کنا
نہیں نہیں غادل یہ نو کنا سوچ رہا ہے مت تھول وہ شاحر کی نہن ہے خان ہے
ج ج یلم
,,,ہڈناں تھی نہیں گی منری ,,,,وہ سوچ کر ہی ھر ھری لے اتھا
ن
پر میں اشالمآناد شہر کا ایس ٹی ہو کر اینا ڈر رہا ہوں ،اینا ڈر مخسوس کرنے وہ
سو جتے ہونے نوال ۔۔
واہ رے رنا کہاں یساور کی وادنوں میں منرا دل لے خا کر جوڑ دنا ہے آپ نے ،وہ
،آسمان کی طرف دنکھنا خدا سے فرناد کرنے لگا
گنا۔۔۔۔
°°°°°°°
ُ
ئم کنا ناگل ہو ک نوں یتے ینانے کھنل پر ناٹی ت ھنرنا خاہتی ہو ا یتے اس خذناٹی عمل
ت ُ
سے ،شنریں جو اتھی عنایہ کے کمرے میں آٹی ھی اسے ی گ ی ک کرنے د کھ
ن ن ن
ن ح ج ُ
اس نے وجہ نو ھی نو عنایہ نے م ض ہی ینانا کہ وہ ا یتے ناپ کے گھر خا رہی ہے
م غ ش ُ
،ا کی نات سن شریں کو جھ نکا شا لگا اس لتے وہ دنے دنے صے یں نولی ،
کر منرا گال دنا دے ،نولٹس ک نوں کی طرح ہمارے ینچھے پڑی ہے شاحر کوٹی غام
ایسان نہیں ہے جو خاموش ہو کر ئییھ گنا ہوگا مچھے نورا ئقین ہے اب نک وہ نہت
غ ش ُ
کچھ خان گنا ہوگا ،عنایہ نے ا کے صے پر نورناں حڑھانے ا یتے خدسے سے آ گاہ کنا
۔۔
ک ُ ن ُ
،شنریں تھی لمتی شایس لیتے جود کو پر شکون کرنے لگی ،اور انک ئظر اسے د تی
ھ
گالس وال دھکنلتے نالکوٹی میں کھڑی ہوٹی شنانا کو موجودہ صورت خال سے آ گاہ
،کرنے لگی
ُ ن ُ
خلو ،،،،شنانا کے خکم کے مظا ق وہ اسے لتے اس ہو ل سے لنا ک نپ یں سوار
م کئ ن
وہ ینکسی سے ئکلتی نورے شان سے کھڑے شکندر منٹسن کو دنکھ رہی تھی ،حسے وہ
ا یتے ہاتھوں وپران کر گئ تھی ،پر اب کنا قاندہ تھا ماں ناپ کی مخنت کا احساس
ت ُ
خ
،کرنے کا سب نو وہ جیم کر کی ھی
ُ
قکر یہ کرنا میں ہر وقت ہر لمخہ ہر نہر تمھارے ناس ہی ہوئگا ئم خاہے شکندر منٹسن
ُ
میں ہو نا سمندر خان کی جونلی میں شنریں تمہارے شاتھ ہر وقت ہوگا ،تمھاری خان
ُ
،کی حقاطت منری زمنداری ہے وہ اسے ا یتے ہونے کا احساس دالنے نولی
ُ
عنایہ اینات میں شر ہالنے شکندر منٹسن میں داخل ہوٹی ،جہاں گ نٹ پر ہی اسے
،ا یتے گھر کی پراٹی مالزمہ کھڑی ئظر آٹی
جی ئیتی کون ہیں اور کس سے ملنا ہے آپ کو ،مالزمہ نے شناہ لڑکوں کے کرنے
ُخ ت ُ
نہتے کھڑی عنایہ سے نوجھا عنایہ ا یتے جہرے سے رومال ہنا کی ھی پر ا کے ہو لتے
ش
شکندر صاجب کو نالؤ ۔۔۔۔ وہ مخ نصر نولی اور قدم اندر کی طرف پڑھا گئ ،مالزمہ
ئ ل ک ن ُ
ہوئقوں کی طرح اسے د ھتے گی ،پر خلد ہی ہوش یں آنے اتنرکوم کے ذر عے کندر
ش م
°°°°°°°
ینینوں سے گھر میں رونق تھی لنکن عنایہ کی ناداٹی شاری رونق کھا گتی تھی ہٹستے
کھنلتے گھر میں آج شکوت طاری تھا,,ا نکے نالوں میں ائگلناں خالنے وہ جود تھی
م ئ م ن م ھ ک ن
ف گ
آ یں موند تے اس سب یں ا کے پزیس یں کافی صان ہوحکا تھا گر وہ نوری
کوشش کر رہے ت ھے کہ انک نار تھر وہ اینا پزیس نلندنوں نک نہنجا شکے,,,لنکن انکی
نوڑھی ہوٹی ہڈناں یہ اخازت نہیں دے رہی تھی اور راجنلہ کی نگڑٹی خالت انکی
,,,ہمت نوڑ رہی تھی ,,اتھی انکی آنکھ لگی ہی تھی جب اتنرکوم تجا
,,,دوشری طرف جواب د یتے کھناک سے فون رکھا اور ہاتھ میہ دھونے ینچے پڑھے
ُ ُ
،کچھ ہی دپر ئعد شکندر صاجب شنڑھناں اپرنے الؤتچ میں آنے دنکھائ د یتے
نورے انہماک سے کھڑی وہ مقانل کھڑی لڑکی کو دنکھ ایتی خگہ شاکت و خامد
,,,ہونے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 594
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ما تھے یہ شلوئیں ڈالے وہ دم شادھے مقانل کو دنکھ رہے تھے ،کٹسے یہ نہجا یتے
ت خ ن ت م ہ ش م ئ ہ ن ت ُ
اسے ناپ ھے وہ آحر لی ظر یں وہ ا کے ندلے لتے یں ھی ہجان کے ھے ،۔
عنایہ
،عنایہ نے ایتی شرخ اور تھنگی نلکیں اتھاٹی نو شا متے ہی ا یتے ناپ کو جود کو نکنا نانا
ت س ہ ن ن ُ
جہاں اس کے ناپ کی آ کھوں میں لے مخنت اور فقت ہوا کرٹی ھی وہاں آج
،ئقرت کی ج نگارناں تھی ،ا یتے لتے یہ ئقرت دنکھ عنایہ کا دل کرجی کرجی ہوا تھا
,,,,,نانا
نانا میں نے کچھ نہیں کنا ،میں نے قصور ہوں منرا ئقین کریں نانا ،وہ آیسو تھاٹی
ل ئ ن ُ
،ا ہیں قین دالنے کی کوشش کرنے گی
ُ
ہاں ئم کہاں قصور وار ہو ،قصور وار نو ہم ہیں ،قصور نو ہماری پری نت کا ہے ،قصور
ُ
،نو منری پرمی کا ہے ،قصور نو منرے اندھے اعیماد کا ہے جو میں ئم پر کرنا رہا
ت ھ ک تھی ن م ش ُ
ا کی نات سیتے شکندر صاجب نے یھناں نچے آ یں مندی ھی ،پر دوشرے
نانا ایسا یہ نولیں منرا کون ہے آپ کے غالوہ آپ ایسا یہ نولیں انک نار منری نات
نو سن لیں میں نے کچھ نہیں کنا میں نے کسی کو نہیں مارا ،میں قا نل نہیں
ُ
ہوں ،وہ اتھی تھی ا ہیں ا تی نات پر قین کرنے کا کہہ رہی ھی ،نا خانے اب
ت ئ ی ن
ت خ م ُ
،،،اس کے سنظاٹی دماغ یں کس کی پرنادی ل رہی ھی
ُ
اگر ئم نے قصور ہو نو ئم نے ہم سب کی آنکھوں میں دھول جھونک کر ئکاح ک نوں
ن جی ت ُ ل ُ
کنا ،اور ہمیں اندھنرے میں ک نوں رکھا ؟ ا کے ہچے یں کاتچ سی ھن ھی ،ا یں
ہ م ن
نانا میں اور تمر یسند کرنے تھے انک دوشرے کو میں نہیں تھی راصی ہم دونوں کی
ُ
عمروں میں نہت فرق تھا میں نے نہت سمچھانا تھا تمر کو پر ،اس نے ھے ڈرا
چم
دھمکا کر ئکاح کر لنا ،اگر میں ئکاح یہ کرٹی نو وہ مچھے اعوا کر کے یساور لے خانا نانا
ک چمس ُ ہن م گ ت م ُ
یں ڈر تی ھی ،یں پری یں ہوں منرے شاتھ پرا ہوا ہے کوٹی ھنا نوں
ئ
،نہیں ہے ،وہ ہزناٹی ہو کر نولتی ا یتے نال ہاتھوں میں نوجتی زمین پر ییھتی گئ
نو کنا میں مر گنا تھا مچھے یناٹی کس کی ہمت تھی منری ینینوں کو دھمکا شکے ،وہ
ت ش ُ
ت س
،ا کی نات یتے ھنرے شنر کی طرح ھ نکارے
وہ کچھ نہیں نولی یس شر جھکانے مصنوٹی رونے کا سعل فرماٹی رہی ،اب کچھ تھی
ہ ن ُ ُ ُ
،تھا اسے نہاں رہنا تھا نا کہ شاحر اور اسکا خاندان اس نک جود نچے
شکندر صاجب تھی مردہ قدم اتھانے صوفے پر ڈھے خانے کے انداز میں ئییھتے خلے
،گ تے
ُ
میں نہت ڈر گتی تھی مچھے لگا سب مچھے ہی قصور وار تھہرانے گے ا کی جود سی
ک ش
,,,کا
مچھے ڈر تھا وہ مچھے اور منرے تچے کو یہ مار دیں ،حس معصوم کا کوئ قصور تھی
نہیں تھا اس سب میں اس لتے اس وقت مچھے جو تھنک لگا میں نے کنا ،میں
م ک ُ
نے یہ سب یس ا یتے تچے کے لتے ،عنایہ نے ایتی ہی دھند یں ہتے ا کے شر
ن
ت ُ م ُ
شکندر صاجب عنر ئقیتی انداز یں اسے د کھ رہے ھے ،ا یں لگ رہا تھا جٹسے ان
ہن ن
ُ
مچھے گھر سے یہ ئکالے ،منرا کوٹی دوشرا تھکایہ نہیں ،وہ ا کے تنر کڑنے ،آیسو
ن ن
،نہانے نولی
ُ
اگر آپ نے تھی مچھے یہ رکھا نو میں ایتی اور اشکی دونوں کی خان لے لوں گی ،ا کی
ش
ت ن
،دھمکی پر شکندر نے مندی آ یں ھولی ھی
ک ھ ک
ُن ن
،عنایہ جند منٹ تھنگی آنکھوں سے ا ہیں د تی ا یتے کمرے کی طرف پڑھ تی
گ ھ ک
ُ
،کمرے میں آنے ہی اس نے کمرہ لوک کرنے انک لمنا شایس ہوا کے شنرد کنا تھا
ش ُ
اور جونے ا نارنے ینڈ پر دراز ہوگئ ،دل کچھ پر کون ہونے ہی وہ ئیند کی وادنوں
°°°°°°°°
س ش ن ہ م ظم ت ُ
حرم لے نو ین یہ ھی ا کی ی ل نوں سے پر گزرنے وقت کے شاتھ شاحر اور
ُ ش ت ُ
اشرفی کو انک دوشرے کے شاتھ نارمل دنکھ وہ اب پر کوں ھی ،اس نے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 605
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ن ک ُ ُ
شاحر سے نہت دقعہ اس طوطی کا نوجھا تھا شاحر نے ہی ہتے اسے ناال تھا کہ وہ
خلد لے آ ی نگا ۔۔۔۔۔
آج اسکا پرتھ ڈے تھا اور وہ اداس سی گھینوں یہ شر د یتے گہری سوجوں میں گم
تھی,,,دل میں نار نار ماں ناپ کا جہرہ جھلمال رہا تھا ,,آج اگر وہ شاتھ ہونے نو اشکے
پرتھڈے کی یناری میں مگن ہونے کیتی دھوم دھام شاندار طر ئقے سے اسکا پرتھ ڈے
,,,,منانے تھے
نہیں وہ کٹسے منا شکتے و یسے تھی انہیں منرے نارے میں کچھ ینا نہیں نو منری
پرتھ ڈے کٹسے معلوم ہوگی حرم یہ کنا سوچ رہی ہے نو اگر ان لوگوں نے تھوڑی
مخنت اینای نت دی ہے نو اسکا غلط مظلب مت ئکال تھول مت نو انک وٹی کی گتی
,,,لڑکی ہے جو نہاں کسی اور کے گناہ کی شزا کنلتے الٹی گتی
یئ
نک نک اتھی وہ نوجھل سی ھی ھی جب دروازہ تجا,,,کون ہے ا تے تنزی سے
ش ت ی
آیسوں صاف کرنے نوجھا,,,ٹی ٹی جی آنکو پڑی مالکن ا یتے کمرے میں نال رہی ہیں
مالزمہ موؤدب انداز میں نور نانو کا ی نعام اسے د یتی وایس خلی گتی وہ تھی مردہ قدم
اتھاٹی ناتھروم کی طرف پڑھی اجھی طرح میہ دھونے ا شتے ا یتے خذنانوں کو قانو کنا اور
,,,شر پر شل نقے سے دو ینا ئکانے نور نانو کے کمرے کی طرف پڑھ گتی
ہاں تچے تمہیں کچھ د ینا تھا ,,,اسے کہتے انک ناکس سے انہوں نے راٹی ہار ئکاال,,,یہ
ن
دنکھو کنا ہے یہ؟؟ ہار اشکی طرف پڑہانے انہوں نے نوجھا مگر اشکے سوجی آ یں اور
ھ ک
,,,یبہیں نو وہ ئظر تجاٹی صاف ائکار کر گتی,,,مچھے یناؤ منرا تخہ کنا ہوا ہے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 610
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
شچ میں کچھ تھی نہیں یس آج منرا پرتھ ڈے تھا ماں نانا کی نہت ناد آرہی
تھی,,,وہ مخ نصر کہتی تھر رتخندہ ہوٹی,,,انک نار تھر شہد رنگ آنکھوں میں آیسوں جمع
ہونے لگے
,,,تھے
ارے رونے نہیں ہیں منرا تخہ میں نات کرونگی شاحر سے وہ تمہیں ملوا النے گا
تمہارے ماں نانا سے قکر مت کرو منری خان ,,,,اسے رتخندہ دنکھ وہ م نقکر ہوٹی
,,آگے پڑھی اور ینار سے اسے سیتے سے لگاٹی تحکارنے لگیں
ا شتے اتھی گھر میں قدم رکھا تھا کچھ ضروری کام تمنانے وہ شندھا راہدارناں ع نور کرنے
ا یتے کمرے میں آنا تھا مگر کمرے کو خالی میہ حڑانا دنکھ اسے قکر الجق
ہوٹی,,,ناتھروم کی خایب دنکھا پر وہاں تھی کوٹی موجود یہ تھا,,,ا شتے ئظر اشرفی کی
طرف اتھاٹی جو شاند صدنوں کی ئیند نوری کر رہا تھا پرشکون شا دینا جہاں سے غاقل
,,,صوفے یہ سونا ہوا تھا
انک نل کنلتے اشکے دل میں جنال آنا کہ اشکی ئیند میں مداخلت کر کے اسے
پریسان کرنے کا مگر یہ سوچ کر خاموسی سے ئکل گنا کہ اگر یہ اتھ گنا نو اسکا سونا
حرام ہوخانے گا یس نہی جنال آنے وہ تھر سے حرم نور کی نالش میں کمرے سے
ئکل گنا ,,کہاں خلی گتی یہ لڑکی خاٹی نو کہیں نہیں ہے انک کام کرنا ہوں مور سے
نوجھ لینا ہوں انہیں نو ییہ ہی ہوگا وہ دل میں سوجنا قدم نور نانو کے کمرے کی
,,,طرف موڑ گنا
**********
نور نانو حرم کو ینار سے نہال تھسال کر اب زنور دکھا رہی تھی جو ا نکے خانداٹی تھے,,,یہ
دنکھو یہ میں نے ہمٹشہ یہ ایتی پڑی نہو ئعتی تمہارے لیتے سمی ھال کر رکھا تھا لنکن
آج یہ میں تمہارے شنرد کرنا خاہتی ہوں نہت حچے گا ئم یہ راٹی ہار آگے کرٹی وہ نے
,,,خد جوشگواریت سے کہہ رہی تھی
حرم نور نے ہار ا یتے ہاتھ میں تھا متے داد د یتے والی ئگاہوں سے دنکھا جو واقعی نہت
حسین ایتی منال آپ تھا نورا ہنرو سے حڑا شکن نک آنا یہ ہار واقعی داد د یتے
,,کہا
یہ راٹی ہار ہے جو پرسوں سے ہمارے خاندان کہ روایت کے طور یہ خال آرہا ہے
,,,,اشکی خاضنت ہے یہ کیھی ایتی جمک نہیں جھوڑنا
اہم اہم اتھی وہ اسے اور تھی اس ہار کے نایت ینا رہی تھی جب شاحر گال
,,کھ نکارنے اندر داخل ہوا
جی نہت اجھا ہے ,,,حرم وہ اشرفی تمہیں ڈھونڈ رہا تھا اب ماں کے شا متے وہ یہ نو
کہہ نہیں شکنا تھا کہ تمہارا سوہر تمہارے ئغنر انک نل تھی نہیں گزارشکنا اشلیتے
,,,ڈھونڈنا ہوا نہاں نک نہنجا ہے اشلیتے جو تھی نہایہ میہ میں آنا ینا دنا
و یسے تھی وہ آدھی ئیند سے کیھی اتھنا نہیں تھا,,,اور آج وہ جب سے گھوم کر
آنے تھے یب سے ہی کچھ اداس شا تھا لنکن معصوم حرم نہیں واقف تھی کہ وہ
,,,ک نوں اداس تھا
,,اشکے خانے ہی وہ تھی خانے کنلتے نلنا تھا جب نور نانو کی آوازیہ رکا
,جی جی نولیں مور نور نانو کے جہرے یہ شنخندہ ناپرات دنکھ اسے یسویش الجق ہوٹی
وہ ینڈ یہ خگہ ینانے انکی گود میں شر ر کھے ل نٹ گنا,,,اشکے نالوں میں نور نانو کی
اور آج کیتے دن ئعد اسے یہ شکون مال تھا مگر دل کا انک حصہ حرم کے مرجھانے
جہرے کی قکر میں مگن تھا وہ خلد سے خلد اس نک نہنخنا خاہنا تھا ناکہ اشکی اداسی
,,,کی وجہ درناقت کرشکے
ئینا میں خاہتی ہوں ئم حرم کو اشکے ماں ناپ سے ملوا دو دنکھو ئینا ئٹسک ہمارا عم پڑا
ہے لنکن ہم کسی کو شزا د یتے والے کون ہونے زندگی موت نو ہللا کے ہاتھ میں
آج اسکا جیم دن ہے اور وہ نہت اداس لگ رہی تھی مچھسے اشکی اداسی نہیں
م ک ن
د ھی خاٹی وہ ہللا کی یناری یندی علوم ہوٹی ہے مچھے اور ہللا کے یسندندہ لوگوں کو
م ش ن
پریسان کروگے نو خدا ناراض ہوگا وہ کچھ نہیں کہتی کسی سے گر ا کی آ یں ا کے
ش ھ ک
اندر کے خال کا ییہ د یتی ہیں وہ نہت معصوم تھولی لگتی ہے مچھے جو ہم کر رہے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 619
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ہیں وہ طلم ہے اور خدا طالموں کو کیھی معاف نہیں کرنا منرے تچے ,,,وہ ی نوی
ہے تمہاری اسے اشکے حقوق دو یہ تمہارا فرض ہے,,,اسے نوں شرمندگی سے ئگاہیں
ہ
خکھانا دنکھ وہ تھر سمچھانے والے انداز میں نولیں ,,,ممم جی میں کوشش کروئگا مگر
داجی؟؟
ک ن
,,داجی کا جنال آنے وہ اتھ ئیی ھا اور سوالیہ ئظروں سے ایتی ماں کی طرف د تے لگا
ھ
,
اشکی قکر ئم مت کرو میں سمی ھال لونگی کہہ دونگی ئم کسی دوست کی شادی یہ لے
,,,کر گتے ہو اور خاناضروری تھا,,,اشکی پریساٹی دور کرنے انہوں نے خل ئٹش کنا
حرم کمرے میں آئ نو اشرفی کو ہ نوز گہری ئیند سونا نانا ,,,وہ کنڑے یندنل کرٹی انک
آحری ئظر اشرفی یہ ڈالتی ا یتے نال سنوارنے لگی ,,,,جب ینچھےسے آنے شاحر نے
اسے یست سے خکڑنے ا یتے حصار میں لنا,,,نک لحت وہ شنیناٹی لنکن سٹسے میں
,,,شاحر کا غکس دنکھ پرشکون ہوٹی ئگاہیں خکھا گتی
ا شتے مسکرانے ایتی تھوڑی اشکے کندھے یہ ئکائ اور اشکی نازک کمر یہ گرقت مزند
,,,شحت کی,,,ایتی کہ وہ شایس روک گتی
ان شایسوں کو تھمتے کی اخازت ضرف یب ہے جب میں انہیں ئینا خاہوں شایس
....لو فورا
گھمینر آواز میں نلکل اشکے کان کے ناس شرگوسی کی اور آحر میں خکم صادر کنا
گنا,,,اشکی نے ناک معتی جنز نات یہ ا شتے فورا شایس ناہر جھوڑا تھا ,,وہ مبہم شا
,,,مسکرانا
ہیتی پرتھڈے ....اشکے کندھے یہ ا یتے لب رکھتے وہ مخنت سے جور لہچے میں
نوال,,,حرم نے نے اجینار ہی ئگاہیں اتھا کر اسے دنکھا جو مسکراٹی آنکھوں سے اسے
,,,رو ک نوں رہی تھی,,,اسکا رخ ایتی طرف کرنے ئغور اشکے جہرے کو دنکھنا نوجھا گنا
ت گ ت ش ٰ
,,آپ کو اس سے کنا فرق پڑنا ہے,,,وہ نا خا ہتے ہونے ھی کوی کر تی ھی
کس نے کہا مچھے فرق نہیں پڑنا؟؟ وہ تھر سوال کرنے لگا حرم کو جواب د ینا مشکل
,,,لگتے لگا تھا وہ خاموش رہی لفظ جٹسے ائکاری تھے ادا ہونے سے
نولو کستے کہا ہے مچھے فرق نہیں پڑنا,,,انک نار تھر سوال کرنے وہ اسے ناہوں میں
ن
اتھا حکا تھا اسے ینڈ یہ لنانے وہ جود تھی ا شتے خکھا حرم نے شختی سے آ یں نختے
م ھ ک
,,,اسکا کالر دنوخا ,,,ا شتے خکھتے حرم کے ما تھے یہ ا یتے د ہکتے لب ر کھے
تمہاری دل خال د یتے والی مسکراہٹ یہ آیسوں یہ ناراصگی ہر جنز سے مچھے فرق پڑنا
ہے شرگوسی میں کہتے لب ناری ناری آنکھوں یہ ر کھے ۔۔۔
منرے غالوہ کسی اور کا جنال تھی تمہیں جھو کر یہ گزرے تمہیں اس قدر جود میں گم
کرنا خاہنا ہوں ,,,تمہاری مخنت تمہاری فریت ہر جنز سے مچھے فرق پڑنا ہے تھر کٹسے
کہہ دنا ئم نے مچھے فرق نہیں پڑنا,,,,ا یتے لب اشکی جھوٹی سی ناک یہ رکھتے سوال
,,,کنا آج نو جٹسے وہ شرانانے سوال ین گنا تھا اشکی خان کنلتے
جب جب ئم روٹی ہو یہ موی نوں جٹسے اتمول آیسوں مچھے منرے سیتے یہ گرنے
مخسوس ہونے درد تمہیں ہونا ہے مگر ئکل نف مچھے تھی مخسوس ہوٹی ہے تھر کٹسے کہہ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 625
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
لغ ق س
دنا ئم نے مچھے فرق نہیں پڑنا مچھے جود سے غا ل ھتے کی طی مت کرنا خان
چم
شاحر تمہیں ہمٹشہ دل میں سب سے اوتجا مقام دنا ہے ایتی دھڑک نوں کا نہرے دار
,تمہیں ینانا ہے خاہ کر تھی کیھی ئم سے غاقل نہیں ہوشکنا
ایتی نات گھمینرنا سے کہتے لب اشکی شہہ رگ یہ ر کھے ,حرم نے کالر جھوڑنے ینڈ
,,,سنٹ کو میھی میں دنوخا تھا
شساحر جی یہ آپ کنا کر رہے ہیں ینلنز حچھوڑیں مچھے ,,ا یتے نورے وجود کی فوت
م ن ھ ک چن ی
,,,,مچمع کرنے ا شتے اسے آہسیہ سے جود سے ھے د لتے رندھی ہوئ آواز یں کہا
شششش رنلنکس کچھ نہیں کر رہا تھا شاحر کی خان ائم سو سوری مخنت سے کہتے
,,,آیسوں صاف کرنے لگا
شچ میں کوٹی شزا نہیں دے رہا تھا یس غلطی سے ائم سوری نلنز خان شاحر رونا نو
,یند کرو یہ اب کچھ نہیں کروئگا پرومس ,,اسے تحکارنے آیسوں صاف کرنے لگا
°°°°°°°°
سورج کی کرئیں ہر سو تھنلی رات کی شناہی کو ایتی لی نٹ میں لے خکی تھی ہر سو
,,,ایتی تنز روشتی تخستے سورج ہ نوز ایتی خگہ ئکال ہوا تھا
وہ پرشکون شا ا یتے آفس میں فری ئیی ھا کسی قانل یہ تنزی سے قلم خال رہا تھا سوجوں
کا مرکز تھ نور شنایہ کی ونڈنو کے گرد گھوم رہا تھا جب اخانک اسکا تنزی سے خلنا ہاتھ
فوکس کنا ہوا تھا ،جو آنکھوں پر نلنک سن گالشز حڑھانے سوٹ نوٹ میں کھڑا آس
ناس پر جنل سی ئگاہ ڈالے ہونے تھا ،شنانا کے اشارے پر وہ رنورپرز کے جھنڈ کو
شانڈ کرنا شنانا کے شاتھ نوٹ میں مق نت ا یتے تھاری قدم اتھانا آگے پڑھا ،ہلتے
ُ
سے وہ شنانا کا ناڈی گارڈ یہ خاص آدمی معلوم ہو رہا تھا ،پر غادل نو اب نورا ا کے
ش
ُ
ونڈنو میں صاف دنکھا خا شکنا تھا کہ ،شناہ خادر ا یتے گرد ڈالے اور اسی خادر سے اینا
جہرہ ڈ ھکے کوٹی وجود کھڑا ہوا تھا ،خلتے کے انداز سے وہ کوٹی عورت معلوم ہو رہا تھا پر
ن ُ ُ
تنروں میں نہتے سوز ،،،غادل نے کلوز کرنے ان سوز پر فوکس کنا نو وہ ا ہی سوز
،سے مسانہت رکھتے تھے جو شنانا کے اتنرونو کی ونڈنو میں شنری نے نہن ر ک ھے تھے
ل چمس ش ُ
ت م
,,,ا کو یہ سب ھتے یں ضرف جند منٹ گے ھے
تمنر ڈانل کنا ،پر وہ تھی کسی نے یہ اتھانا ،جنر ایتی پڑی تھی کہ وہ ئییھ کر شاحر کا
ای نظار نہیں کر شکنا تھا اس لتے مٹسج کے ذر ئعے مالہم کو مخ نصر ینانے وہ جونلی
،خانے کی یناری کرنے لگا
مونانل گھڑی والٹ اور مظلویہ شامان اتھانا ،وہ ا یتے آفس سے ئکلنا گاڑی پر سوار
ہونا یساور کی طرف ئکال ۔۔۔
اینا اداس ک نوں ہو ئم میں دنکھ رہی ہوں کل سے ئم نہت خاموش ہو طی نغت نو
تھنک ہے نا تمہاری اشرفی سے ناراصگی ایتی خگہ مگر اشرفی کی خایب سے کل سے
اب نک خاموسی مخسوس کرنے وہ شاری ناراصگی قلوقت ناالنے ناک رکھتی م نقکر سی
اشرفی کہ طرف سے اب تھی کوٹی جواب موصول یہ ہوا نولو یہ منرے ینارے میھو
کنا ہوا ہے تمہیں ,,وہ تھر اسے نو لتے کنلتے اکسانےلگی مگر وہ اب تھی نے رجی کی
,,,خادر اوڑھے لینا تھا
وہ تھی اسے اشرفی کی طرف م نوجہ دنکھ اسی طرف آگنا,,,اسے کنا ہوا ہے میہ ک نوں
ل نکانا ہوا اس تمونے نے اسے نوں دوشری طرف رخ کیتے دنکھ وہ ایتی ہی دھن میں
نوال اشرفی نے لفظ تمونے یہ انک جناٹی ہوٹی ئگاہ حرم کی طرف اتھاٹی ا شتے ایسی
ئظروں سے حرم کو دنکھا تھا جٹسے کہہ رہا ہو دنکھ لو اب کٹسے کروں میں تمہارے سوہر
,,,کی عزت حسے عزت راس ہی نہیں
دراصل ئم تھنک کہہ رہی ہو خان شاحر تھال اسے تمویہ کہنا تمونوں کی نوہین ہوگا,,,وہ
تھر اسے خان نوجھ کر جھنڑنے لگا اشکی خاموسی وہ مخسوس نو کر ہی رہا تھا نلکہ وہ
وجہ تھی تخوٹی سمچھ رہا تھا لنکن وہ خاہنا تھا اویٹ جود نہاڑ کے ینچے آنے ئعتی اشرفی
,,,اس سے جود ایتی نہلی ئظر کی مخنت کی النجا کرے
شساحر جی ہم کہیں خارہے ہیں آپ نے مچھے ینار ہونے کنلتے کہا تھا ,,ا شتے تھی
اشرفی کو غصے میں دنکھ خلدی سے نات نلتی اور شاحر کا دھنان ایتی طرف راعب
,,,کنا
اشکی مردانگی اس نات کی اخازت نہیں د یتی تھی کہ ایتی خان عزپز دوست ماں کو
,,,وہ کسی مینڈک کی ناہوں میں دنکھنا گوارا کرے
جی ہم خارہے ہیں تمہارے پرتھ ڈے کنلتے شرپراپز نلین کنا ہے ,,,اشکی
ش ت ت س
گ ھنراہٹ چھنا وہ ھی غام سے انداز یں نوال و یسے ھی ا کی اس نے ناک حرکت
م م
وہ تھی شرپراپز کا سیتے کھل اتھی تھی مو قعے کی مناسنت سے لناس مینحب کرنے
کنلتے الماری کی طرف پڑھی ,,,انک کے ئعد دوشرا دوشرے کے ئعد ئٹسرا لناس وہ
ن ت ت ھ ک ن
انک ئظر د تی آگے کیتے خارہی ھی ا یتے لیتے اسے کچھ ھی خاص یسند ہیں آرہا
تھا الماری میں ڈھنروں کنڑوں کا اینار لگا تھا مگر آج اسے کچھ یسند ہی نہیں آرہا
,,,,تھا
وہ شاحر جی مچھے کچھ سمچھ نہیں آرہا کنا نہنوں,,,وہ تجارا شا میہ ینانے اینا منلہ
,,,ینان کرنے لگی اشکی معصوم سی سکل دنکھ شاحر کو نوٹ کر ا شتے ینار آنا
رکو میں ینانا ہوں وہ کہنا اشکی طرف پڑھا اور کنڑوں کو شانڈ کرنے انک شاپر ئکاال شاپر
ک ن
سے انک ینلے اور شناہ رنگ کا سوٹ ئکا لتے اسے تھمانا,,,حرم کی آ ھیں جوسی سے
,,,جمکی تھی وہ پرجوش سی اشکے ہاتھ سے سوٹ تھام گتی
حرم ئیتی شاحر صاجب کو انک آپ مل گتی یہ وہی عییمت ہے وریہ ا یسے لوگوں
کے ر شتے نہیں ہوا کرنے ,,,اس سے نہلے کے حرم کچھ کہتی شا متے سے اڑ کر
آنے ہونے اشرفی نے جواٹی کارواٹی کی اور آکر عین شاحر کے کندھے یہ پراجماں
,,,ہوا جٹسے یہ کندھا اشکی رناست ہو
حرم ینا کچھ کہے ان دونوں کو جھوڑٹی ڈریسنگ روم کی طرف پڑھ گتی,,,وہ کنڑے
ندلتی نکھری نکھری سی ناہر آٹی شاور وہ نہلے ہی لےخکی تھی لنکن نال اب نک ئم
م
تھے,,,آ ئیتے کے شا متے کھڑی وہ اینا کمل خاپزہ لے رہی تھی ینلے اور شناہ رنگ کی
ش
شلوار قم نض میں وہ نہت یناری لگ رہی تھی گھتے نالوں کو لچھانے ا شتے اوتجا جوڑا
ینانا شاتھ اسکارف کو ی نوں کی مدد سے سنٹ کیتے ہوی نوں یہ ہلکی گالٹی لٹسنک لگاٹی
آنکھوں کو کاخل سے تھرٹی اب وہ جود کو آ ئیتے میں دنکھ رہی تھی وہ شادگی میں تھی
,,,غصب ڈھا رہی تھی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 643
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
حرم ینار ہوگئ ہو نو خلیں وہ اتھی نور نانو کو ا یتے خانے کی جنر د ینا وایس آنا تھا جب
اسے آ ئیتے میں نک شک شا ینار دنکھ ایتی خگہ شاکت ہوا لو جی میں تھی ینار ہوں
شاحر مدہوش شا ایتی شرنک جنات کو نکنکی ناندھےدنکھ رہا تھا لنکن اشرفی کی نارنک
,,آواز نے اسے ہوش کی دینا میں ی نکا ،در حق نقت وہ جند نل کنلتے شنیناگنا تھا
جی میں تھی ینار ہوں شاحر جی حرم نے تھی جہکتے ہونے جواب دنا اور اینا پرس
کندھے یہ ڈالتی اشکے فریب آٹی,,,وہ تھی انک ئظر کندھے یہ ئیی ھے ئقول اشکے
,,,کناب میں ہڈی )اشرفی (یہ ڈالنا حرم کا ہاتھ تھامے آگے پڑھ گنا
°°°°°°°°°°
۔۔۔
ُ
وہ کھلی ہوا میں شایس لیتے کافی پر شکون لگ رہی تھی ،نہلتے ہونے وہ ایتی ہی
سوجوں میں مشغول تھی ،وہ حرم کو ق نول ہی نہیں کر نا رہی تھی جب جب وہ حرم
ک ُ ت ھ ک ن
کو د تی ھی نو اسے ا یتے تھاٹی کا فن میں لینا جہرا ناد آخانا تھا ،تھر جود پر ضنط
ُ ُ
نہیں کر ناٹی تھی انک طرف اسکا دل حرم کو صوم صور کرنے ا کے شاتھ ہوٹی
ش ئ ع م
وہ ایتی ہی سوجوں میں گم نہلتے جھت کے کونے میں أکھڑی ہوٹی تھی ۔ ج ھت کی
دنواریں یہ تھی اس لتے اگر اب وہ انک تھی قدم اور آگے پڑھاٹی نو جھت سے ینچے
ُ ک ن ُ
مزدور کو آحری نوری ر ھتے د کھ اس نے جوکندار سے شاحر کا نوجھا ،حس پر اس نے
،نہی ینانا کہ وہ کہیں ناہر گنا ہے
ی ُ
اس نے جوکندار کو ا تی آمد کا نور نانو کو ینانے کا کہا
ُ
مزدور تھی کام جیم کرنے خا کے ھے ۔۔
ت خ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 648
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
وہ آس ناس پر ئگاہ دوڑانا ایتی کالٹی میں یندھی واچ سے وقت دنکھتے لگا ،اسی
ت ُ
،دوران زمین پر کسی کا شایہ دنکھ اس نے نے شاجیہ ہی ئظر اوپر اتھاٹی ھی
،جہاں در جتے کو شا متے کھڑا نانا
سٹ ۔۔۔۔ یہ کنا کر رہی ہو ،جودکسی کرنے کا ارادہ ہے کنا ۔۔۔۔ وہ تنز آواز میں
ن ُ
جنجا ،غادل کی آواز پر در جتے نے گڑپڑانے ینچے دنکھا ،غادل کو د کھ ا کے اوشان حظا
ش
وہ ہوش میں آٹی خلدی میں ینچھے مڑنے لگی تھی کہ تنر تھسلتے کے ناعث وہ ہوا
،میں أڑنے ینچے گری تھی
وہ ایتی اوتجاٹی سے ینچے گرنے زمین نوس ہو کر ایتی ہڈنوں کا شرما ی نواٹی کہ تھال ہو
،مزدوروں کا جو اتھی نازہ نازہ گائیں تھنٹسوں کے خارے کی نورناں رکھ کر گتے تھے
کس ی نوفوف نے تمہیں جھت سے کود کر جودکسی کرنے کا مسورہ دنا تھا ؟؟؟ وہ جو
ُ
اتھی نوری طرح ئقین تھی یہ کر ناٹی تھی کہ زندہ ہے مقانل کی آواز پر اس نے
تھنگی نلکوں سے اشکی سمت دنکھا تھا ۔۔
اف مچھے لگنا ہے جٹسے تمھاری آنکھوں کے ینچھے کوٹی سمندر ہے جو کچھ ہو یہ ہو
آنکھوں سے ناٹی نہلے آخانا ہے تمھارے ,انک نل کے لتے وہ ان تھنگی آنکھوں
میں دنکھنا ڈونا تھا پر خلد ہی ہوش میں آنے نوال ۔۔۔۔
شاحر نو شہر گنا ہے فریتی ر شتےدار کی شادی تھی نو وہ ایتی ی نوی کے شاتھ وہی گنا
ُ
ہے ،ئم آؤ آرام کرو لمتے سقر سے آنے ہو ،شاحر آخانے گا نو مل لینا ،شاحر کا
ھ ت ش ُ ن ُ
،ینانے ا ہوں نے شاتھ ہی ا کی کن کا اندازہ لگانے آرام کا کہا
نہیں مور مچھے شاحر سے کام تھا خلیں تھر میں خلنا ہوں تھر آخاؤ گا ۔
ارے اینا لمنا سقر طے کر کے آنے ہو ،خاؤ گے اور تھر آؤ گے رک خاؤ شاحر سے
ُ ُ
مل کر خلے خانا ،نور نانو نے تھر اینای نت سے اسے ر کتے کا کہا ،اسکا دل نو یں
ہن
ت م ن ُ
مان رہا تھا پر ا کے اشرار کرنے پر وہ مخ نوری یں رک گنا ،اور کچھ جنر ھی شاحر نک
غادل کمرے میں آنا فریش ہونے کے ئعد اب دونارہ شاحر کا تمنر ڈانل کرنے لگا تھا
جو اب تھی مسلسل پزی خا رہا تھا
°°°°°°°
°°°°°°°°
آحر وقت یہ گدھے کو تھی ناپ ینانا پڑنا ہے اور اشرفی کو کسی تھی طرح اس طوطی
,,,نک نہنخنا تھا حسکے لیتے اسے شاحر کی مدد درکار تھی
گاڑی ایتی رقنار سے خالی روڈ پر دوڑ رہی تھی تنز ہوٹی ہوا کے ناعث حرم نے کھڑکی
کے دروازے یند ر کھے تھے شاحر تھی ڈرای نونگ کٹساتھ حرم اور اشرفی سے ہلی تھلکی
,,,نانوں میں مگن تھا
,,,یساور کا راسیہ ع نور کرنے ا شتے گاٹی اشالم آناد کی طرف ڈالی تھی.
حرم نو یس پرشکون سی یہ سقر اتخوانے کر رہی تھی شاتھ شاحر کی نانوں کا تھی
جواب دے رہی تھی لمتے سقر کے ئعد شاحر نے گاڑی کا رخ حرم کے گھر کی طرف
,,,کنا
جٹسے ہی ا یتے گھر کے آس ناس کا غالقہ دنکھا وہ جوسی سے جہک اتھی تھی ا شتے
مسکراٹی پرجوش آنکھوں سے شاحر کی طرف دنکھا ندلے میں وہ انک مسکراٹی ئظر
,,,,ا شتے ڈالنا گاڑی عین اشکے گھر کے ناس روک گنا
ینچھے اشرفی نے تھی ناہر ئکلتے کی کوشش کی لنکن خاروں طرف کے سٹسے یند تھے
اور دوشرا اسکا تنر تھی یندھا ہوا تھا حشکا احساس اسے اب ہوا تھا اس سے نہلے کو
چمس
,,,,وہ اشکی خال ھنا شاحر حرم کا ہاتھ تھامے آگے پڑھ گنا تھا
ہللا نو جھے طالم خاپر ایسان معصوم پرندے کی ندغا لگے گی اس مینڈک کو ہللا کرے گنجا
ہوخانے نکھاری یہ ہو نو,,,اب ہہاں تماسہ لگانا مظلب شاحر کو اب نک لگانے
***********
شکندر اور عنایہ اس وقت دونہر کا کھانا کھارہے تھے شکندر نے کل کے ئعد سے
اس سے کوٹی نات نہیں کی تھی وہ جود اتھی کسمکش میں تھے کہ آگے کنا ہونا
خا ہیتے ک نونکہ انک طرف عنایہ تھی نو دوشری طرف حرم نور جو نے وجہ ہی عنایہ کے
گناہوں کی تھی نٹ حڑ خکی تھی نا نو وہ اسے شزا دے شکتے تھے اور یہ حرم کو وہاں
مرنے کنلتے جھوڑ شکتے تھے,,,اب انہیں جو تھی کرنا تھا سوچ سمچھ کر کرنا تھا ک نونکہ
,,,وہ جود تھی یی ھانوں کی شحت روای نوں سے تخوٹی واقف ت ھے
عنایہ نل نٹ میں جمچ خالنے نار نار ئگاہ اتھا کر شکندر کو دنکھ رہی تھی جو اسے ئظرانداز
,,,کیتے کھانا کھانے میں مگن تھی
و یسے نو اسے کوٹی خاص فرق نہیں پڑ رہا تھا انکی خاموسی سے مگر مسلسل نے رجی
نانے وہ اب کچھ افسردگی کا سکار ہوٹی تھی لنکن یہ تھی یس جند ہی شنکنڈ کنلتے
,,,اسے مخسوس ہوا تھا
عنایہ نے تھی ئگاہ آواز کی ئقلند میں اتھاٹی جہاں شاحر حرم کا ہاتھ تھامے کھڑا
,,,تھا
شاحر کے ہاتھ میں حرم کا ہاتھ دنکھ اسے ا یتے وجود میں ج نوئیناں سی رینگتی مخسوس
,,,,ہوٹی خلن کی انک شدند لہر ندن میں دوڑی تھی
شاحر نے اب نک اسے نہیں دنکھا تھا ک نونکہ اشکے آگے شکندر صاجب کھڑے تھے
جٹسے ہی شکندر نے اشکنار ہونے حرم کی طرف قدم پڑہانے نو عنایہ کا جہرا شاحر کی
,,آنکھوں سے نکرانا
وہ جو اب نک مسکرا رہا تھا نک لحت جہرے سے ہٹسی سمیتی شنخندگی کا لنادا اوڑھ
گتی,,,حرم کے ہاتھ یہ گرقت ڈھنلی پڑی ا یتے ہاتھ یہ اشکی گرقت ڈھنلی مخسوس
کرنے ا شتے تھی ئگاہ عنایہ کی طرف اتھاٹی
اٹی...شرگوسی تما آوازمیں کہا گنا ,,اور تھر دنکھتے ہی دنکھتے شاحر کے جہرے یہ
,,جھاٹی شنخندگی غصے کہ سکل اجینار کر گتی تھی
,,,عنایہ جود یہ اشکی ئظریں مخسوس کرنے جوف سے تھوک ئگلتی اتھ کھڑی ہوٹی
شاحر جھوڑو اسے شاحر کو شدند غصے میں دنکھ شکندر صاجب نے آگے پڑ ھتے عنایہ
کی گردن اشکے ہاتھ سے ئکلواٹی خاہی حسکی وجہ سے اسکا جہرہ شرخ ہوگنا تھا وہ اسکا
ہاتھ ایتی گردن سے ہنانے کنلتے تھیھڑا رہی تھی عنایہ کو اینا شایس رکنا مخسوس ہوا
,,,مقانل کی گرقت ایتی شحت تھی کہ وہ مر تھی شکتی تھی
شاحر جھوڑو وہ تمہارے تھاٹی کے تچے کی ماں ئیتے والی ہے ہوش کرو کچھ ا شتے
نہیں مارا تمہارے تھاٹی کو وہ نے گناہ ہے
وہ اس جھنکے سے میہ کے نل گرٹی لنکن پروقت شکندر نے اسے سمی ھاال ایتی خان
,,تخسی پر لمتے لمتے شایس لیتی پری طرح کھایستے لگی تھی
حرم نے شاحر کے ناس خانے کی غلطی نہیں کی تھی,,,وہ دور سے ہی کھڑی اشکے
, ,,,غصے سے کایپ رہی تھی
چمتم س
,,,جھوڑوئگا نہیں میں ہیں ھی ئم
جند دن کی مہمان ہو جی لو اجھی طرح لنکن ناد رکھنا شاحر شہروز خان کی ئظر میں ہو
ئم اور تمہاری تخشش نا ممکن ہے ایسی عنرت ناک شزا ینار کی ہے تمہارے لیتے کہ
سوچ کر ہی منری روح کایپ خاٹی ہے,,,وہ ائگلی اتھانے دھمکی آمنز لہچے میں نوال
اور یہ حشکا تھی تخہ ا یتے وجود میں لے کر گھوم رہی ہو خلد ہی نایت ہوخانے گا یہ
وہ تجاری نامشکل اشکے ہمقدم ہوٹی آیسوں نہاٹی خلتے لگی,,,تھینکتے کے اندازمیں
اسے گاڑی میں یی ھانا اور زن سے گاڑی نگھا لے گنا
وہ جو اس طوطی کے جنالوں میں کھونا ہوا تھا,گاڑی کا دروازہ کھلتے کی آوازیہ ہوش
,,میں آنا حرم کو رونا اور شاحر کو غصے میں دنکھ وہ نادان پرندہ پریسان ہوا
نورے را شتے وہ تھوٹ تھوٹ کر رو رہی تھی,,,زندہ ہوں اتھی مرا نہیں ہوں جو نوں
تھوٹ تھوٹ کر رو رہی ہو تجا کر رکھو یہ آیسوں ایتی نہن کی قنر یہ نہایہ ,,,اشکے
رونے پر وہ حڑ کر سقاک نت سے نوال حرم نے پڑپ کر اشکی طرف دنکھا تھا لنکن
,,,,مقانل نو ایتی ہی دھن میں تھا
مچھے نو کوٹی ئکالو طالم آدمی مچھے کچھ یناؤ جنردار جو منری حرم کو کچھ کہا تھا مینڈک یندر
شاحر کا یہ روپ دنکھ وہ گ ھنرا گنا تھا لنکن حرم کنلتے ا شتے ڈر جوف تھالنے آواز,,,,
اتھاٹی تھی مگر شاحر کے شر پر نو ج نون سوار تھا وہ آس ناس سے نے یناز یس
,,حرم کا ہاتھ تھامے آگے پڑھنا خال گنا
نا ہللا کویسا قہر نازل ہوا ہے,,,نور نانو شاحر کو اس قدر غصے میں دنکھ دل تھامتی
,,,صوفے پر ڈھے سی گتی تھی
ن کنل ش
,,,شاحر نے جوتخوار ئگاہ اشکی طرف اتھاٹی نو جند ل تے وہ می
ہ
کنا ئگاڑا ہے ئم نے ارے قا نل ہے تمہاری نہن منرے معصوم تھاٹی کی اور اب
ی یئ
ناخانے کشکا گندہ جون ا یتے وجود میں نال کر ھی ہے اور الزام منرے مرجوم تھاٹی
ت ن س
نہن ہے وہ منری ۔۔۔۔ نہیں ہے وہ کسی کی ھی قا ل ھے آپ ۔۔۔اگر اینا ہی
چم
نارشا تھا آئکا تھاٹی نو ک نوں ملنا تھا منری نہن سے جھپ جھپ کر آیسوؤں سے پر
ت ُ
جہرے سے وہ تنز لہچے میں نولی ،آج نو تنز لہچے میں نات کرنے اس کی زنان ھی
گ ئ ُ ش ُ
یہ لڑکھڑاٹی کٹسے لڑکھڑاٹی زنان مقانل نے ا کی خان سے عزپز ہن پر جو ا لی
ن
دا درد ہو رہا ہے ۔۔۔یہ نہیں رہنا مچھے آپ کے شاتھ نامشکل ہی القاظ ادا ہونے
,,,مقانل کا یہ روپ اسے کنکنانے یہ مخ نور کرگنا تھا
مچھے نانا اور ماما کے ناس خانا ہے ۔۔ اسکا ہاتھ ا یتے جہرے سے ہنانے کی مزاجمت
کرنے ,,,حرم نے ہجکنوں سے رونے کہا دائیں گال پر شاحر کی ائگل نوں کے
ُ
یسانات ی نت تھے اور جنڑے پر گرقت ایتی مصنوط تھی کہ اسے اینا جنڑا نوینا ہوا
مخسوس ہو رہا تھا ۔
ُ
ای نوں کو کھونے کا دکھ کنا ہونا ہے ۔۔۔
نہیں ہے تمھاری کوٹی تھی نہن اور یہ ہی ماں ناپ ،آج سے تمھاری ماں منری
ُ س
مور ہے اور نافی سب تمہارا میں ئعتی شاحر خان تمہارا سوہر ہے ھی۔۔۔۔ اشکے
چم
نال خکڑنا یتے جنڑے اور شرد آنکھوں سے دنکھنا تنز آواز میں گونا ہوا ۔۔۔۔
ُ
اگر ئم نے دونارہ ایتی ماں نہن اور ناپ کا نام تھی ایتی زنان سے ئکاال نو میں
ُ
تھول خاؤگا کہ کیھی مچھے ئم سے مخنت تھی ہوٹی تھی ۔۔
ُ
لفظ مخنت پر حرم نے ڈنڈناٹی آنکھوں سے اسے د کھا تھا ۔۔۔
ن
جب آنکو منری نہن اور ماں ناپ سے ایتی ہی ئقرت تھی نو ک نوں کنا آپ نے مچھ
سے ئکاح ۔۔۔۔
آ ئیندہ کے ئعد تمہاری زنان سے ادا ہونے والے لفظ ضرف منرے ہونے
خا ہیتے,,,شاحر خان کی اخازت کے ئغنر ئم اب سے کسی سے نات نہیں کروگی آج
سے تمہاری شایسیں تھی ئم یہ ینگ کردوئگا ,,وہ نے خد سقاک نت سے اشکے کانوں
میں سور تھونک رہا تھا اور وہ نالوں میں اتھتے درد سے نڈہال ہوٹی مزاجمت تھی
پرک کرخکی تھی
جٹسے جٹسے وہ کہہ رہا تھا و یسے و یسے ہی حرم کی خان ہوا ہورہی تھی مقانل کا لہخہ
,,,,نہت انل معلوم ہورہا تھا
منری پرمی کا شاند ئم نہت غلط مظلب ئکال خکی تھی آج سے تمہارے شاتھ وہی
,شلوک کنا خانے گا جو روای نوں کے مظانق انک وٹی ہوٹی لڑکی کٹساتھ کنا خانا ہے
,,,,آحری نات کہنا وہ انک نار تھر اسے ینڈ یہ دھکا د ینا جود ناہر کی طرف پڑھ گنا,
ینچھے وہ اوندھے میہ پڑی شسکناں تھرنے لگی آنکھوں کے شا متے اس شیمگر کے
شاتھ گزارے جوشگوار لمچے کسی شانے کی طرح لہرانے لگے تھے نے دردی سے
,,,آیسوں رگڑٹی وہ شاحر کے م نعلق شاری سوجوں کو جھنکتےلگی
**********
ت ن ت ئ ہن ن ُ
حرم کا جہرہ ا یتے دنوں ئعد د کھنا ا یں صنب ہوا پر وہ جی ھر کر د کھ ھی یہ
ت ُ
س
نانے اسے ا یتے یتے سے لگانے کے لتے پڑینا دل آحر آج ھی پڑینا رھ گنا تھا وہ
ُ ن ُ ُ
اسے روکنا خا ہتے ت ھے اسے جی تھر کر د کھنا خا ہتے تھے اس سے نائیں کرنا خا ہتے
یئ م ع ت ہن ُ
تھے پر وقت نے ا یں مہلت ہی یہ دی ،وہ ا ھی اسی م یں ھے ھے کہ
ت ی
اب میں کنا کروں گی وہ مچھے اور منرے تچے کو دونوں کو مار دے گا ،منرے شاتھ
ہی ک نوں ہو رہا ہے یہ سب میں نے قصور ہوں میں کٹسے ئقین دالؤں ،مچھے جھنا
خن ج
لیں نانا وہ مار دیں گے ۔۔۔ وہ تی روٹی کندر سے نولی ۔۔۔
ش
ُ
کوٹی کچھ نہیں کر شکنا ،تمہارا ناپ زندہ ہے اتھی خاؤ آرام کرو میں دنکھ لوں گا ئم قکر
س ش ُ
،یہ کرو۔۔۔ ،وہ ا کی خالت کا جنال کرنے ی لی د یتے گونا ہونے
آنکھوں کے شا متے نار نار وہی لمخہ آرہا تھا جب شاحر حرم کا ہاتھ تھامے مسکرانا کھڑا
م ش ُ خ ت ل ن م ش ُ
ی ج
تھا ،سو جتے ہی ا کے وجود یں نوئیناں ر گتے گی ھی لن سے ا کے وجود یں
ی گ ُ
سولے اتھ رہے تھے وہ نا ل تی ا یتے نال دونوں ہاتھوں میں خکڑٹی ادھر سے
ہ ن ُ ہ ن ک ت ہ ن ُ
ادھر ل رہی ھی پر غصہ تھا کہ کسی صورت م یں ہو رہا تھا اسکا یس یں
خل رہا تھا کہ حرم نور کو جیم کر دے اتھی تھی وہ یند سنٹ نکتے اور کسن زمین پر
ن ت ُ
تھینکتے نے خان جنزوں پر اینا غصہ ا نار رہی ھی ،پر آ کھوں سے شا متے نار نار وہی
ُ
،،،م نظر آنے اسے اور ج نوٹی ینا رہا تھا
نہیں میں نہیں ہار شکتی شاحر کی مخنت پر ضرف منرا جق ہے شاحر شہروز خان
م ُ ج ُ
ضرف عنایہ شکندر کا ہے اگر کسی نے اسے مچھ سے ھنینا خاہا نو یں اسے سقا
ُ
ہستی سے ہی منا دوں گی ،نہیں حرم ئیتی ئم اس نار نہیں ج نت شکتی مچھ سے ہر
ج ُ
نار ئم نے مچھ سے سب کی ہی مخنت ھیتی ہے پر شاحر کو نہیں جھنیتے دوں گی وہ
ضرف منرا ہے منرا ۔۔۔۔۔
°°°°°°°°°
ہاں سب تھنک ہے لنکن تچھے کنا ہوا ہے اینا شرخ ک نوں ہورہا ہے,؟؟ قلجال وہ
ک ن
,,,ایتی نات کو گول کرنا اشکے شرخ ہونے جہرے کی خایب د ھتے سوال گو ہوا
واٹ یہ کٹسے ممکن ہے ,,,,غادل نے جنران ہونے سوال کنا,,,ییہ نہیں مچھے
,کچھ سمچھ نہیں آرہا لنکن میں نہیں مان شکنا کہ وہ تخہ منرے تمر کا ہوشکنا ہے
ا شتے دونوں ہاتھ میں شر تھا متے جواب دنا,,,قلجال وہ کچھ تھی سو جتے ,سے قاضر
,,,,تھا شاری سوجوں کا داپرہ حرم کے گرد جو گھوم رہا تھا
مچھے شچ شچ ینا ہوا کنا ہے ک نونکہ تنرے جہرے سے لگ رہا ہے تنری پریساٹی کی وجہ
کوٹی اور ہے ,,,,اسےشدند مصظرب دنکھ غادل نے اشکے پراپر صوفے یہ ئییھتے
,,,مسکوک سے انداز میں سوال کنا
کچھ نہیں ہوا ہے نو کچھ ینانے واال تھا ؟؟ اشکے سوال کو گول کرنے ا شتے غادل کی
,,نوجہ کام کی طرف دالٹی
ہمم ینانا ہوں لنکن منری انک نات کان کھول کر سن لے جو تھی منلہ ہے وہ تنرا
زاٹی ہے اسکا حرم تھاٹی سے کوٹی ئعلق نہیں ینا وہ معصوم ہیں اور تنری ی نوی تھی
ہیں اگر عنایہ کا غصہ حرم تھاٹی یہ ئکال کر آنا ہے نو ئف ہے تنری مردانگی یہ
,,,,سمچھا
وہ کچھ کچھ سمچھ گنا تھا اشکی پریساٹی کی وجہ ایتی نات مصلحت سے کہنا آحر میں
,,,اشکی سوچ یہ مالمت کرنا وہ ینڈ سے ل نپ ناپ اتھا کر النا
وہ نامخسوس طر ئقے سے ہی شہی لنکن شاحر کو شرمندگی کے سمندر میں عوطہ زن
ہونے یہ مخ نور کرگنا تھا ,,وہ کچھ نہیں نوال کہنا تھی کنا حرم یہ ہاتھ اتھا کر ا شتے ایتی
,,,مردانگی کو ہی للکارا تھا
......یہ دنکھ
لنینوپ کی اشکرین شا متے کرنے ا شتے دونوں ونڈنوں اسے دکھاٹی جٹسے جٹسے وہ ونڈنوں
,,دنکھ اور سمچھ رہا تھا جہرے کے ناپرات میں یندنلی ہو رہی تھی
س
یہ شنایہ وک نوریہ آحر ہے کون اور تمر سے کنا دسمتی ہےاشکی,,شاری نات ھتے
چم
*********
کچھ دپر نوں ہی سوال و جواب کے ئعد غادل کھانا کھا کر وایس خا حکا تھا شاحر نے
نور نانو کو تھی شاری صورت خال سے آ گاہ کردنا تھا مگر انہیں اسکا حرم کے شاتھ
نہ م
رویہ شدند ناگوار گزرا تھا حشکا اظہار تھی وہ اس سے کر خکی تھی وہ ا یں ین کرنا
م ظ
**********
لگا ,,,,یتی کرنے ا شتے نای نٹ ڈریس یندنل کنا اور ینڈ کے فریب آنا جہاں سے حرم
,,,کا جہرا واصح تھا
شرخ سیند جہرے یہ آیسوؤں کے متے متے یسان تھے نو دائیں گال یہ اس شیمگر
,کی ائگل نوں کے ہلکے ہلکے یسان اب تھی ی نت تھے
ھ ت ش ک
حرم کے وجود میں سونے ہونے تھی ہلکی ہلکی لرزش ہورہی ھی ا کے نختے پر وہ
ی
***********
جند ہی نل گزرے ہو نگے کہ ا شتے جھنکے سے کچھ ناد آنے پر شر اتھانا اور ئگاہ شندھا
شا متے یتے اشرفی کے جھونے سے گھر کی طرف اتھاٹی جہاں وہ گھر خالی میہ حڑا رہا
تھا,,,,اشرفی کو وہاں یہ نانے اشکی ئظروں کے شا متے گزسیہ لمجات کسی قلم کی
طرح خلتے لگے,,,ایتی پریسای نوں میں وہ اشرفی کو نو نلکل فراموش ہی کر گتی وہ اب
,,,نک گاڑی میں تھا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 694
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
نوری فوت سے شاحر کو جود سے ینچھے دکھنلتی وہ کمقرپر جھنکے سے دور تھینکتے ینڈ سے
اپری ,,,,نہال جنال اسے دو یتے کا آنا جو نورا شاحر کے گرد لینا تھا ,,دو یتے کے ینا
,,,,,ئکالے وہ الماری سے شال لیتے تنروٹی دروازے کی سمت پڑھی
کہاں خارہی ہو؟؟وہ جو کب کا ئیند سے یندار ہونا یند آنکھوں سے اشکی کارواٹی دنکھ
ک ن
رہا تھا دروازہ کھلتے کی آواز پر ا شتے تنزی سے آ یں ھو تے سوال کنا,,,جو شال یں
م ل ک ھ
,,,,او سٹ....شاحر تھی ایتی الپرواہی یہ جود کو مالمت کرنا خلدی سے اتھا
ئم نہی رکو میں دنکھ کر آنا ہوں,,اسے خکم د ینا وہ جود قم نض نہینا ناہرکی طرف
,,,,تھاگا
لنکن خاٹی نو منرے ناس ہےنو کھڑکی کستے کھولی ہوگی وہ گہری سوچ میں ڈوب رہا تھا
,,,کچھ سمچھ نہیں آرہا تھا آحر اشرفی کٹسے غایب ہوگنا
شاند مور...ہاں مور لے خاشکتی ہیں نور نانو کا جنال آنے ا شتے اشرفی کا نوجھتے کنلتے
,,,,قدم ا نکے کمرے کی طرف پڑھانے
, ,مور آ یتے اشرفی کو کہیں دنکھا ہے؟؟ا شتے اضظرای نت سے نوجھا
نہیں ئینا ک نوں کنا ہوا کہاں گنا اشرفی ,وہ اشرفی کی عنر موجودگی کا سیتے پریسان
,,ہونے نوجھتے لگی
ارے ہوا کچھ نہیں مور شاند وہ شرارٹی موڈ میں ہے گھر میں کہیں جھپ گنا ہے
,,,آپ قکر یہ کریں میں دنکھنا ہوں
,,,تھا
نہیں ہہے مچھے تھروسہ آپ یہ مچھے منرا اشرفی الکر دیں کہیں سے تھی,,,,وہ ینڈ یہ
,,گرٹی رونے ہونے نولی
س
دنکھو میں وغدہ کرنا ہوں اشرفی کل نک تمہارے ناس ہوگا نلنز ھتے کی کوشش کرو
چم
جونلی میں اسے کوٹی خانور تھی ئفصان نہیں نہنجا شکنا ضرور کسی مالزمین نے اسے
گاڑی سے ئکال لنا ہوگا وہ گھینوں کے نل ئییھا اشکے ہاتھ تھامنا تھر شنخندگی سے
,,,,نوال
اشکے ہاتھ کے ینچے دنے ا یتے ہاتھ ئکالتی وہ نے دردی سے آیسوں رگڑنے گونا
ن م
ہوٹی,,,شاحر تھی کچھ ین ہونا اسے د ھتے لگا کن سوجوں کا داپرہ اشرفی کے
ن ل ک م ظ
گرد گھوم رہا تھا,,,,آحر مور نے نہیں اتھانا نو گنا کہاں اشرفی اسکا نو تنر تھی یندھا ہوا
تھا,,,,ایتی سوجوں کا خال تھامے وہ اسے آرام کی ہدایت کرنا جود ناہر کی طرف پڑھ
,,,گنا اشرفی کی نالش میں
ُ ُ
سنو ،ئم نے حرم کے طوطے کو دنکھا ہے کنا کہیں ؟ اسے ز یتے سے گزرنے دنکھ
ک ن ئ ُ
شاحر نے غور اسکا جہرا د ھتے نوجھا۔۔
Flash back:
وہ اتھی نہلتے کی عرض سے ناہر نک آٹی تھی کہ کانوں میں نارنک سی آواز
,,,,نکراٹی,,,ا شتے ادھر ادھر ئگاہ گھما کر دنکھا مگر کوٹی موجود یہ تھا
ارے ئکالو طالموں منرا دم گ ھٹ رہا ہے پرندے یہ طلم ڈھانے ہوخدا ّمعاف نہیں
,,کرئگا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 702
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
انک نار تھر آواز نکراٹی ا شتے انکی نار تنزی سے آواز کے ئعاقب میں ئگاہ گھماٹی نو کچھ
,,,دور کھڑی شاحر کی گاڑی میں اشرفی کو پڑ یتے دہایناں د یتے نانا
ت ہ ن
,,,,وہ ئقرینا تھاگتی ہوٹی شاحر کی کار نک چی ھی
ن
ارے آپ نہاں کنا کر رہے ہو,,,در جتے نے کھڑکی سے جھا نکتے ہونے نوجھا تھا گتے
,,کی وجہ سے شایس کچھ اوپر ینچے ہورہا تھا
نہلے نو در جتے کو دنکھ اشرفی نے شدند ناگوار میہ ینانا مگر اگلے ہی نل ایتی نوزیسن کا
,,,,جنال کرنے فورا جہرے کے زاونے ندلے تھے
مچھے جود تھی نہیں ییہ میں نہاں کنا کر رہا ہوں یناری لڑکی مچھے ئکالو نہاں سے
م
,,,انکی نار اشرفی ھن لگانے والے انداز یں نی نت سے نوال,,,,
کس م م ک
,,,,,میں ئکالتی ہوں .....وہ کہتی تنزی سے ہاتھ پڑھا کر اسکا یندھا ہوا تنر آزاد کر گئ
اشرفی کے جہرے یہ جمک اتھر گتی,,,,در جتے نے اینا ہاتھ آگے کنا نو وہ خلنا ہوا
,,,اشکے کندھے یہ حڑھ گنا
,,,ئم حرم نور کے طوطے ہو نا میں جھوڑ د یتی ہوں تمہیں تھاٹی کے کمرے نک
در جتے نے اسے ینار سے دنکھتے ہونے کہا,,,طوطوں سے نو اسے ہمٹشہ سے ہی دلی
لگاؤ تھا ,,,دل نو خاہ رہا تھا کہ اس سے نائیں کرے مگر حرم کا سو جتے وہ دل مارٹی
,,,اسے جھوڑنے کا کہتے لگی
منرا نام اشرفی ہے میں حرم نور کا شاتھی ہوں لنکن آج نو جٹسے منری دوست مچھے
ن ی یئ
,,,,تھال ہی ھی ہے مرنے لتے ھوڑ دنا ہے نہاں
ج ک
,,اشکی نات سیتے اشرفی نے فورا ہی اجنجاج کنا,,,وہ ناراض تھا حرم سے
لفظ اشرفی پر در جتے کی ئظروں کے شا متے اینا طوطہ جھلمالنا تھا نے شاجیہ ہی جنال
ا یتے اشرفی کی طرف گنا تھا اور اگلے ہی لمچے اسے ناد کرنے جہرے یہ آسودگی جھاٹی
تھی ,,,,مچھے نہیں خانا ہے اتھی حرم نور کے ناس ناراض ہوں میں اس سے کنا ئم
,,,مچھے انک رات کنلتے یناہ دے شکتی ہو ناکہ میں ایتی اہم نت حرم نور کو ینا شکوں
وہ ندل رہی تھی حرم نور سے حڑی جنزوں کو مخنت کرنے لگی تھی ,,ایسان پرا نہیں
ہونا وقت اور خاالت اسے پرا ینا د یتے ہیں شاند نے یسی اسے ہی کہتے ہیں جب ہم
خاہ کر تھی ا یتے خذنانوں یہ قانو نہیں رکھ نانے,,,یہ لو ناٹی ی نو اور غصہ تھنڈا کرو ہو
شکنا ہے کوٹی مخ نوری ہو اشلیتے حرم تھاٹی تمہیں لے کر نہیں گتی,,,اسے صوفے پر
,,,انارنے جود ینالی میں ناٹی لیتے اشکے شا متے رکھا اور شہولت سے اسے سمچھانا
ُ
اشرفی ئم ک نوں نول رہے ہو منرے تھاٹی کے نارے میں ایسا ،ا یتے ا جھے نو ہیں
ُ
،ا یتے تھاٹی کے خالف سن کر اس نے پرو تھے انداز میں کہا
ہاں وہ اجھا ہے ییھی نو اس نے انک معصوم نے زنان خانور کو گاڑی میں ناندھا تھا
،خلنا ہے وہ مچھ سے ،اشرفی نے کچھ غصے سے کہتے اینا داناں پر جھڑا تھا ،
ُ
شہی ہے تھر جھوڑ آؤ ئم مچھے وہی نا کہ وہ دونارہ منرے شاتھ ایسا ہی کرے اور انک
دن میں مر خاؤ ،اشرفی کا منلو ڈراما انک نار تھر شنارٹ ہوا تھا ۔۔۔
ُ
،وغدہ کرو جب نک میں یہ خاہو ئم شاحر یہ حرم سے نہیں کہو گی کہ میں نہاں ہو
ہ م ن ج کل ن ُ
ھ
اشرفی نے وغدہ لیتے کہا حس پر اس نے یں کتے اینات یں شر النے
،جواب دنا
ہاں میں سونا خاہنا ہو ،نہت ئیند آرہی انگڑاٹی لینا ینلي آواز میں نوال
شاحر اینات میں شر ہالنے کمرے کی طرف پڑھ گنا ،شاحر کے خانے ہی وہ تھی
،تنزی سے ا یتے کمرے کی طرف پڑھ گتی تھی
ُ
ئم نے ینا نو نہیں دنا منرا ؟؟ وہ دروازہ لوک کرٹی لمتی شایسیں لے رہی تھی اشرفی
ن ش ُ
،کی آواز ا کی سماع نوں سے کراٹی
۔
ُ
اوہ خدا اسکا احر دے تمہیں ،اشرفی نے رنگ ند لتے غام سے انداز میں کہا جٹسے کوٹی
ن ُ
،پڑی نات نہیں ہو ،وہ کنا کہتی خاموسی سے اسے د ھتے گی
ل ک
**********
۔۔۔۔۔۔۔
ُ ُ
اسے ینڈ پر اجیناط سے لنانے اس نے قدم کمرے سے ناہر ئکالے نا کہ مالزمہ کو
نا شتے کا کہہ شکے حرم نے کل صنح سے کچھ نہیں کھانا تھا حس کے ناعث نے
ہوش ہو گتی تھی ۔۔۔
،کچھ ہی دپر میں مالزمہ نا شتے کی پرے تھامے کمرے میں داخل ہوٹی ہوٹی ئظر آٹی
.....حرم
ُ ش ن ُ ق ُ
اسے دینا جہاں کی کر اور ہوش و جواس سے ی نگایہ د کھ ا کے شرخ گالوں پر ا یتے
یس ُ ُ
ہاتھ کی یست شہالنے ئکارا ،پر وہ ہوش میں ہوٹی نو تی یہ
ش ُ
شاحر نے گالس سے ناٹی ہاتھ میں ڈا لتے جند نوندیں ا کے گال یں اجھالی ،ناٹی کی
م
ت ن ج م ل ن ُ
نوندیں جہرے پر پڑنے ہی اس کی کوں یں ٹش ہوٹی ھی ۔۔۔۔۔
ُ
،اور تھر آہسیہ آہسیہ کر کے اسے ہوش آنے لگا تھا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 717
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ن ُ
تھنگی اور تھاری نلکیں اتھانے اس نے آ یں ھولی نو ا یتے شا متے ھے شاحر کو
ی یئ ک ھ ک
ت ی یُ ئ
دنکھ وہ نوری اتھ ھی ھی ۔۔۔۔
نک ُ
وہ جینا تھو لتے کی کوشش کر رہی تھی اس ت ھنڑ کو پر شاحر کو د ھتے اسے دونارہ ناد
،آخانا تھا
...ایسا یہ کرو
ک نوں یہ کرو یناؤ مچھے آنکی وجہ سے منرا اشرفی منری مخنت ،منرا دوست منرا ُدکھ شکھ
کا شاتھی مچھ سے دور خال گنا اور آپ کہہ رہے ہو میں ایسا یہ کروں ،ییہ نہیں کس
،خال میں ہوگا وہ کس کے ناس ہوگا سب۔۔۔۔۔
ُ
وہ صدی نہیں تھی وہ نو معصوم تھی پر شاحر کے رو ئعے نے اس سے صوم نت
ع م
ُ
جھین کر صدی کر دنا تھا ،پر مقانل تھی شاحر شہروز خان تھا اسے انک ہی حست
،میں ایتی ناہوں میں تھرنا صوفے پر ییھا گنا
ُ ُ
حرم اگر ئم نے یہ جوس یہ ینا نو فسم کھانا ہوں نہت پرا ئٹش آؤں گا ،یہ خا ہتے
خش ل ش ُ ل ت ُ
ہونے ھی اسکا ہخہ شحت ہوا تھا ،ا کے ہچے کی تی مخسوس کر حرم کی روح قنا
ُ
ہوٹی تھی پر وہ جود کو مصنوط نایت کرنے ڈٹی رہی النیہ ا کی کا تی ا ل نوں سے
گ ئ یئ ش
ش ُ
،شاحر ا کے ڈر کا اندازہ لگا حکا تھا
ُ ُ
ئم قکر یہ کرنا میں اشرفی کو ڈھونڈ کر ہی آؤ گا ،اشکی ئٹساٹی پر لب رکھتے وہ کہنا انک
ئ ُ
،،،،،ظر اس پر ڈا لتے کمرے سے ئکلنا ناہر کی طرف پڑھا
،نا اّٰللہ مچھے صنر دے ،خدا سے صنر مانگنا وہ کچھ سو جتے گاڑی شنارٹ کر گنا
ُ
کچھ دپر کی ڈرای نونگ کے ئعد اس نے گاڑی قنرشنان کے فریب شانڈ پر روکی ،گاڑی
سے ئکلنا وہ قنرشنان کے اندر کی طرف پڑھ گنا ،وہ اتھی تمر کی قنر کے فریب نہنجا ہی
ُ
تھا کہ وہاں دو یتے میں موجود کسی خانون کو دنکھ وہ جنران ہوا تھا ،ان کے ہاں
،عورنوں کا قنرشنان آنا م نع تھا ییھی شا متے کھڑی خانون کی موجودگی سے وہ جنران تھا
ت ُ م ک ُ
نلنک خادر یں ھڑی اس خانون کی شاحر کی طرف یست ھی حس کی وجہ سے وہ
ن ہن ُ
،،،اسکا جہرا یں د کھ نا رہا تھا
ُ
ا یتے تھاٹی کی قنر پر آج نہلی دقعہ آنے اس کے م انک نار ھر ہرے ہونے
ت ع
تھے ،ڈھنر شاری نانوں کے ئعد دغا کے لتے ہاتھ اتھا کر قاتخہ پڑ ھتے وہ تمر کے لتے
ن چن ی
دغانے معقرت کرٹی اتھی خانے کے لتے مڑی ہی تھی کہ ا یتے ھے شاحر کو د کھ
وہ تھنکی تھی ،شاحر کے لتے تھی یہ ئقین کرنا مشکل تھا کہ شا متے کھڑی لڑکی
،در جتے ہے
ا یتے تھاٹی سے ملتے آٹی تھی یس خا رہی ہوں ،تھنگی آنکھوں اور تھنگی آواز میں نولی
یہ لو گاڑی کی خاٹی گاڑی میں ئییھو میں آنا ہوں ،شاحر نے گھڑی میں وقت ،
دنکھتے خکم صادر کنا جو خار کا ہندسہ ع نور کر گئ تھی ۔۔۔
میں سییھالوں گا تمھاری امایت کو تمھاری آحری یساٹی منرے تمر کی اوالد کو میں
ُ ک ُ
ہمت م
نالوں گا اینا نام دوں گا سیتے سے لگا کر ر ھو گا اسے یں ٹسے یں لگا کر رکھا
ج
تھا منرے تھاٹی ،کچھ دپر کی خاموسی کے ئعد وہ کسی ئینچے پر نہنجا تھا اور ئم آواز
عزم سے گونا ہوا ۔۔۔۔
وہ کافی دپر وہاں ئییھتے کے ئعد آیسو نوتچھنا گاڑی کی طرف پڑھا تھا ،گاڑی میں ئییھتے
ینا در جتے کی طرف د نکھے وہ گاڑی ئکالنا جونلی کے را شتے میں ڈال گنا نا کہ در جتے کو
،،،،گھر جھوڑنے وہ حرم کو تھی دنکھ لے
وہ خلتے خلتے کہاں آگتی تھی وہ نہیں خایتی تھی ک نوں کہ وہ نلکل ا یتے جواسوں میں
،،،،نہیں لگ رہی تھی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 730
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
،شاحر گاڑی جونلی کے ناہر رو کتے ناہر ئکلتے ا یتے کمرے کی طرف پڑھا تھا
،ت ھی
ُ
ئم یہ ڈھونڈو میں جود ڈھونڈ لو گی ا یتے اشرفی کو صنح حرم کے کہے جملے ناد کرنے
ج م ش ُ
،ا کے دماغ یں ھماکا ہوا تھا
آیسو پرا پر آنکھوں سے نہتے گالوں یہ تھسل رہے تھے ،پر وہ ینا کسی کی پرواہ کتے
ت جی ُ
ا یتے ہی جنالوں میں آگے پڑھ رہی تھی شاحر کے مارے گتے ھنڑ کی ھن اسے
،اب نک ا یتے گال پر مخسوس ہو رہی تھی
ش ُ ن ش ُ
یہ ت ھنڑ شاحر نے ا کے گال پر ہیں نلکہ ا کی ناک روح پر مارا تھا اس ت ھنڑ کے
ئعد وہ حرم کے دل میں اینا مقام کھو ُحکا تھا ۔
سے جون کی انک لکنر ما تھے سے ئکلتی ییھر پر قظروں کی مایند گرنے لگی ہاتھ ینچ میں
ک ت ُ یی ک ُ
ی
اس ھر پر ر ھتے اس نے جود کو تجانے کی نوری کوشش کی ھی پر سقاف ال نوں
ن ُ
میں نہتی کاتچ کی جوڑناں نو یتے زمین پر گری درد پرداست یہ کرنے اس کی آ ھیں
ک
°°°°°°°°
ش ُ
کنا مسال ہے خلدی نولو ،وہ گردن ا کی طرف موڑنے نوال
س ن ت ُ
تھاٹی وہ ،وہ شاحر کی آنکھوں میں ج نگارناں د کھ رکی ھی اسے مچھ یں آرہا تھا کہ
ہن
وہ کٹسے ینانے حس جنز کے ینچھے وہ کل سے جوار ہونا گھوم رہا ہے وہ دراصل ہے
ش ُ
،،،ہی ا کے ناس
میں کہا
ُ
یہ کنا ہو رہا ہے ،ئم دونوں دروازے پر ک نوں کھڑے ہو ،حرم کو گھر میں نالش
کرنے وہ تنروٹی دنوازے نک آٹی تھی اورنہاں شاحر کے شحت لہچے کو سیتے نور نانو
ن ن ُ
نے ان کے پریسان جہرے د کھ جنرت سے نوجھا ۔ا کی آواز یہ وہ دونوں ہی اس
,,,طرف م نوجہ ہونے اور رخ نورنانو کی خایب کنا
شاحر حرم کمرے میں نہیں ہے اور یہ ہی کچن میں ہے کہاں ہے حرم ؟؟ نور نانو
ُ ت ن ہن ُ
نے ا یں خاموش د کھ ھر سوال کنا ان کی خاموسی سے نور نانو کو کھ نکا شا لگا تھا
۔۔۔۔۔۔
در جتے نے ہمت جمع کرنے اتھی کچھ نو لتے کے لتے میہ کھوال ہی تھا کہ نور نانو کو
وہاں آنا دنکھ وہ تھر خاموش ہو گتی ۔۔۔
م شہ ن
نولو تھی ۔۔۔شاحر کی دھاڑ سے در جتے م کر آ یں تی جود یں سمٹ تی۔۔۔
گ م خن ھ ک
تھاٹی اشرفی منرے ناس ہے کل رات کو آپ نہت غصے میں تھے اور شاند تھول
ُ
،تھی گتے تھے اشرفی کو گاڑی سے ئکالنا نو میں اسے ا یتے کمرے میں لے گئ ھی
ت
م نک ھ م ُ
آ یں نچے اس نے انک ہی شایس یں کہا ۔۔۔
ُ
تھر ئم نے مچھ سے جھوٹ ک نوں نوال ،کنا میں ناگل ئظر آرہا ہو تمہیں ؟؟ در جتے کی
لکن ُ ش ُ
نات سن نہلے نو اس پر شکنا شا طاری ہوا تھا پر خلد ہی وہ ا کی نات سینا ل
،ت ھنرا ہوا شنر ین گنا تھا
،در جتے نے تھوک ئگلتے دو قدم ینچھے لتے تھے اور جود میں ہمت جمع کرنے گونا ہوٹی
ت ُ
تھاٹی میں ینانا خاہتی تھی آپ کو ،نلکہ میں نو رات میں ہی لے کر آرہی ھی اسے
,,,,آپ کے کمرے میں پر
م نہ ُ
زندگی یں لی نار اسے ا یتے تھاٹی سے نات کرنے ڈر مخسوس ہو رہا تھا وہ واقف
تھی شاحر کی حرم کو لے کر قکر مخنت کو ییھی حرم کے غایب ہونے کی جنر سن کر
ش ُ
،ا کے ہاتھ تنر تھول گتے تھے
تھاٹی ،،،یس در جتے یس اگر حرم کو انک ذرر تھی نہنجا نو نہیں تخسوں گا کسی کو تھی
،اگر اس سب میں تمہارا ہاتھ ہوا نو میں تھول خاؤ گا کہ منری کوٹی نہن تھی ہے ،،
ل ل ی ھ ت ُ
وہ کنیہ نوز ئظر اس پر ڈالنا می ھناں نچے متے متے ڈگ تھرنا دروازے سے ئکال تھا
ت ن م ئیی ُ
گاڑی یں ھتے اس نے حرم کی الش شروع کی ھی ،دل سے انک ہی دغا نار نار
ُ
ئکل رہی تھی کہ خدا اسے المت ر ھے ۔۔۔۔۔۔۔۔
ک ش
ُ
یہ سب کنا ہے در جتے جب اشرفی تمھارے ناس تھا نو ئم نے جھوٹ ک نوں نوال ؟؟
ش ُ
شاحر کے خانے ہی نور نانو نے در جتے سے ا کے آیسو صاف کرنے پرمی سے نوجھا ۔
°°°°°°°°
ن ُ
نلکیں جھنکتے وہ ا یتے آس ناس دنکھ رہی تھی اتجان راسیہ اور اتجان راہ د کھ ا کے
ش
اوشان حظا ہونے تھے ہر طرف ہرنالی ہی ہرنالی تھی ،زمین گھایس سے ڈھکی تھی
س
نو کہیں درجت لگے ہونے تھے ،وہ نار نار گھومتی راسیہ ھتے یہ وایسی کی راہ ال شتے
ن چم
ُ
لگی پر یہ اب اس کے لتے کن یہ تھا وہ شاحر کے شانے سے دور خانا خا تی
ہ مم
ُ ُ
تھی وہ ایتی دور آگئ تھی کہ اسے جود ہی مخسوس ہو رہا تھا کہ شاحر اسے ہیں ڈھونڈ
ن ن
،نانے گا
سورج ڈوب حکا تھا ،آہسیہ آہسیہ ہر سو ہر جنز کو اب شناہی ایتی لی نٹ میں لے
،رہی تھی
ُ ُ ُ
،شاحر ,,,,,,,,,,آسمان کی طرف میہ کرنے اس نے نوری فوت سے اسے ئکارا تھا
ن
حس کی دشنرس سے وہ یناہ خاہتی تھی اور آ یں موندٹی وہ نوز آسمان کی طرف میہ
ہ ھ ک
ئکلحت ہوا کا رخ ندال تنز تھرتھراٹی ہوا شناہی میں لینا آسمان خاند کے روسن ہونے
سے جو ہلکی تھلکی روشتی اشکے جہرے سے نکرا رہی تھی وہ تھی نادلوں کے شایہ
قگن ہونے سے ماند پڑگتی تھی کالے نادلوں کا ڈپرہ تھا آسمانوں یہ ا یتے آس ناس
ییھی نادل تنزی سے گرخا تجلی کڑکی وہ مزنذ جود میں سمیتے لگی تھی ,,,ا شتے تھر
ہ ن ن ُ
آسمان کی طرف د کھا اسی وقت نارش کی لی نوند آسمان یہ جھانے نادلوں سے گرٹی
ت م ج ش ُ
،ا کے سقاف خاندی سے کتے گالوں پر گری ھی
آہ منرے خدانا اب کنا کروں میں ،میں کٹسے خاؤں گھر اب میہ پر ہاتھ رکھتے وہ جود
ُ
سے سوال گو تھی ڈر جوف پریساٹی سب ہی ا کے جہرے پر واصح ھے ۔۔۔۔
ت ش
ت چت ن ُ
شا متے خانا راسیہ د کھ اس نے آیسو نو ھتے شا متے کی خایب قدم پڑھانے ھے ،وہ
خلتی اور آگے اگتی تھی دل میں فرآٹی آنات کا ورد کرنے وہ ا یتے رب سے مدد کی دغا
،،،،گو تھی تھی
°°°°°°°
شا متے راسیہ دنکھ وہ گاڑی شانڈ پر لگانا گاڑی لوک کرنے آگے پڑھا تھا آگے گاڑی
س ُ
نہیں خا شکتی تھی اس لتے آگے کا قر اس نے یندل ہی طے کرنا تھا ۔۔۔۔۔
ُ
وہ آس ناس پر ئظر ڈا لتے ئقرینا تھاگ رہا تھا اس راسیہ پر راسیہ قدرے سٹسان تھا
یہ یندہ یہ یندے کی ذات واال حساب لگ رہا تھا ،وہ حرم کا ہی سو جتے یس آگے
پڑھ رہا تھا کہ قدموں نلے جوڑناں نو یتے ہی خاموسی میں تھی انک ارئعاش شا یندا ہوا
ن ھ ت ھ ک ن ُش ن ُ ھ ج ُ
اس نے کتے جوڑناں اتھاٹی نو ان جوڑنوں کو د کھ ا کی آ یں جنرت سے لی
انک منٹ تھی صا ئع کتے ئغنر وہ شا متے خانے را شتے کی طرف دوڑنے لگا ،نارش
،تھی آہسیہ آہسیہ اینا زور نکڑنا شروع ہوگتی تھی
**********
ُ ُ
وہ دور نہیں گئ ہوگی داجی شاحر لے آ ی نگا اسے ،نور نانو نے ا کے جوف سے ھوک
ت ن
،گ تے
ینچھے نور نانو تھی لمتی شایس ہوا کے شنرد کرٹی ا یتے کمرے کی طرف پڑھ گتی ،در جتے
،،،نو شاحر کے گھر سے خانے ہی رونے ہونے ا یتے کمرے کی طرف پڑھ گتی تھی
°°°°°°°°
ُ ن ُ
وہ اتھی تھوڑا ہی آگے نہنجا تھا کہ مونا ل تج اتھا حسے اس نے نارش کے ناٹی
،،،سے تجانے کے لتے سوپر میں ڈاال ہوا تھا
ن ُ
،شکرین پر جونلی کا تمنر د کھ اس نے خلدی سے کان سے لگانا تھا
ُ ُ
ہنلو شاحر حرم ملی تمہیں ئینا ،وہ تھنک نو ہے یہ اسے کچھ ہوا نو نہیں ،کال یس
کرنے ہی فون کے اسینکر سے نور نانو کی پریسان سی آواز پرآمد ہوٹی ۔
نہیں مور پر خلد مل خاینگی ایساء ہللا آپ قکر یہ کریں میں ڈھونڈ لوئگا ،شاحر نے
،تھا گتے تھولی شایسوں کے شاتھ کہا
ُ ُ
تھنک ہے ئینا ئم مچھے فون کر کے ینانے رہنا میں ای نظار کر رہی ہوں ،ان کا دل
ُ م
کسی صورت شاحر کی یسلی سے ین یں ہوا تھا وہ اسے ہتے کال کٹ کرنے
ک ہن م ظ
۔
ہ نو دور مچھ سے ،ہاتھ تھی یہ لگانا مچھے ک نوں آنے ہو آحر آپ منرے ینچھے خان
ک نوں نہیں جھوڑ د یتے آپ منری ک نوں منری زندگی میں مسلط ہونے ہیں؟؟؟
ل ُ
شاحر کو ا یتے شا متے دنکھ اسے ہمت ملی تھی لنکن اگلے ہی مچے ا کے سیتے پر ہاتھ
ش
حرم کا یہ ردعمل شاحر کے لتے نلکل عنر ئقیتی تھا ،پر خلد ہی جود کو شی ھا لتے قدم
ش ُ
،ا کی طرف پڑھانے تھے
ک نوں آنے آپ مچھے لیتے نہیں ہے تھروسہ آب آپ پر اور منری اس خالت کے
زمندار ضرف آپ ہو ضرف آپ شاحر ،وہ نوری شدت سے خالئ تھی اور گردن ئفی
،میں ہالنے وہاں سے تھا گتے لگی
ت ت ت ُ
خ
،نارش ھم کی ھی پر نارش کی وجہ سے شردی مزند پڑھ گتی ھی
ُ ُ
،ئم تھنک ہو ؟؟ شاحر گھینوں کے نل اشکے ناس ئیی ھنا قکر مند لہچے میں نوال
جب آپ شاتھ ہو منرے میں کٹسے تھنک ہو شکتی ہوں میں ؟؟ میں نے نو آپ
ُ
کو نہاڑ کی طرح مصنوط سمچھا تھا شاحر پر ,,,,,وہ کہتی کہتی رکی ا کی آ ھوں یں آیسو
م ک ن ش
ش ُ ہن ت م ک ن ن ت ھ ک ُش ن
م
اگر ا کی آ یں رو رہی ھی نو فرار قا ل کی آ ھوں اور دل یں ھی یں تھا ا کی
لکن ُ ع م ت ئ ت ک ن
آ ھیں ھی م ھی صوم شادہ سی حرم کا یہ روپ اس کے لتے ل ینا تھا وہ
کھو ُحکا تھا ایتی معصوم حرم کو ۔۔۔۔۔
،کوشش کی
ئ ت گ ُ
،ا یتے نانا کے ھر ،،اس نے ھی ینا وقت صا ع کتے دوندو کہا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 757
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
دنکھو حرم میں نہت ہمت صنر اور ضنط سے کام لے رہا ہوں اس لتے تمھارے
ُ
لتے نہی نہنر ہے کہ ئم منرا ضنط یہ آزماؤ ،،شاحر نے ینا لگی لیتی کے صاف کہا اور
ش ُ
،ا کی طرف اینا ہاتھ پڑھانا
ُ
نہیں نو کنا کرو گے تھر سے ہاتھ اتھاؤ گے آپ مچھ پر ؟؟؟ ا کے پڑھے ہاتھ کو
ش
ک ن ی ن ش ُ
شرے سے ئظر انداز کرٹی ا کی آ کھوں میں ا تی آ ھیں ڈا لتے ینا ڈر اور جوف کے
،نولی
ُ ُ
ہاتھ نو نہیں اتھا شکنا پر اگر اگلے دو شکینڈ میں ئم کھڑی یہ ہوٹی نو تمہیں ضرور اتھا
،شکنا ہوں
کھڑے ہونے ہی وہ لڑکھڑاٹی تھی اتھی وہ گرنے ہی لگی تھی کہ شاحر نے ا یتے
ُ
،مصنوط ہاتھوں سے اسے نازو سے تھا متے ی ھال لنا
یس
ُ
ش
دور ہ نو ہاتھ یہ لگاؤ مچھے وریہ نہی ہاتھ کاٹ دوں گی ا کی گرقت سے نازو جھڑواٹی
ُ
لنگڑاٹی نانگ کے شاتھ اس سے دور ہیتے نولی
ی ییی ئ
یس مچھ سے نہیں خال ّخا رہا اور پڑے سے ھر پر تی وہ تی تی شا یں یتے
ل س ی مل مل ھ
ت ل ن ش ُ
نولی شام سے خل خل کر اب ا کی نا یں د ھتے گی ھی ۔۔۔۔۔
ک گ
ص ُ خ ُ
یس تھوڑا شا اور ل لو ا ھو ہمت کرو ،شاحر نے اسکا جو ال ناند ھتے کہا
ت
گ ُ
،وہ حرم کا ہاتھ تھامے اس ھر کی طرف ہی پڑھ گنا
رات نہت ہو خکی تھی حرم مزند نہیں خل شکتی تھی اس لتے وہ کسی سے مدد
گ ُ
کے لتے اس ھر کی طرف پڑھ گنا ۔
حرم کو نو اس خگہ سے جوف شا آرہا تھا اس لتے خاموسی سے کھڑی تھی ۔۔۔۔۔
ُ
شاحر نے ایتی گن ئکا لتے اس پڑے سے نالے کا یسایہ لیتے انک قاپر کنا تھا حس
سے ناال نوینا ینچے گر گنا تھا
گولی کی آواز سن حرم نے نے شاجیہ جنخ ماری تھی حس پر شاحر نے تنزار شا میہ
ینانا تھا ۔۔۔۔۔۔
ُ
،وہ تھتی آنکھوں سے اسے د کھ رہی ھی جو اب دروازے کی کنڈی ھول رہا تھا
ک ت ن
ُ
آپ گن ا یتے شاتھ لے کر تھرنے ہو شرم نہیں آٹی ،اسے سوالیہ ئظروں سے جود
کو نکنا دنکھ حرم نے جنخ کر کہا
ُ ی ت ُ
نہلے شاحر نے اندر قدم رکھا تھا ھر ا کے ھے حرم نے ،ھوپڑی تما وہ ھونا شا ھر
گ ج ج چن ش
انک ہی کمرے میں مسیمل تھا خاند کی ہلکی سی روشتی کھڑک نوں اور دروازوں کے
ُ
ذر ئعے اندر آرہی تھی پر وہ روشتی اس گھر میں موجود اندھنرے کو منانے کے لتے
ُ
ناکافی تھی ،شاحر نے مونانل ئکا لتے نورچ اون کی ھی اور سوتچ نورڈ الشنا خاہا پر
ن ت
ت ُ
تجلی کا کوٹی راسیہ یہ جنز اس ھر یں موجود یہ ھی ،سوتچ نورڈ کی الش کے دوران
ن م گ
ت ُ
ہی شاحر کو موم ئیناں اور ماحس ئینل پر ر کھے ئظر آنے ھے اس نے آگے پڑ ھتے
ئ ی ُ ی ُ
اس موم تی کو روسن کنا اور اس موم تی کو تھا متے دوشری مومنیناں اور الل ین
ُ
،خالٹی حس سے وہ کمرا تما ھر خاصا روسن ہوگنا تھا
گ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 763
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ت ُ
،حرم داخلی دروازے سے ینک لگانے کھڑی خاموسی سے اسے د کھ رہی ھی
ن
ُ ُ
....کمرے کے روسن ہونے ہی اس نے اس نورے کمرے کا خاپزہ لنا
مور میں تھنک ہوں اور آنکی نہو تھی تھنک ہے منرے شاتھ ہی ہے ،شاحر نے
ن ت ُ ک ن
مسکرانے حرم کے ناراض جہرے کو د تے کہا اسے نو حرم کی یہ ادا ھی قا الیہ گ
ل ھ
,,,رہی تھی
نور نانو کے القاظ تھے کہ گونا تھنڈی ہوا کا جھوئکا جو در جتے کے فریب سے گزرٹی ،
ت ُ
،اسے نازگی تخش گئ ھی
گئ ُ
شاحر اسکا جوف اور شرمندگی دونوں ہی تھایپ حکا تھا اس لتے ا ل نوں کے نوروں
شہ ُ
،سے اسکا گال النا پرمی سے نوال
گئ ی ُ ُ
پر ,,,,,حرم نے کچھ کہنا خاہا لنکن شاحر نے ا کے ل نوں پر ا تی ا لی ر ھتے خاموش
ک ش
،کروا دنا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 769
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ک ن ُ
،نے یسی سے اسکا آیسو آ ھوں سے ینکنا شاحر کے ہاتھ پر گرا تھا
حسے وہ نے دردی سے مسلتی الماری کی طرف پڑھ گتی ،شاحر تھی مسکرانا کمرے
میں ہی موجود جھونے سے کچن کی طرف پڑھ گنا ،نا کہ حرم کے لتے قہوہ یہ خانے
ہک ت ق ن م ش ُ
،ینا کے ،اسے اس سب یں یس ہی کر ھی کہ یں وہ ییمار یہ ہو خانے
آیسی کلر کی گھینوں سے ینچے آٹی شادی سی فروک پر ہم رنگ دو ییہ اور جوڑی دار
،ناخامہ نہتے وہ صاف اور نکھرے نکھرے جہرے کے شاتھ واشروم سے ناہر آٹی
ت ُ ھ ک ن
آ یں اور ناک دونوں ہی رونے کی وجہ سے شرخ ھی ۔۔۔۔
۔
ُ
وہ حرم کو نہاں ال کر شرپراپزڈ کرنا خاہنا تھا پر ،اتجانے میں ہی شہی حرم اسے جود
نہاں نک لے آٹی تھی ،اتھی اس گھر میں کافی کام رھ حکا تھا جٹسے تجلی اور کچن کا
،جھونا مونا شامان
ُ
ن ل
وہ سنول اتھا کر ینڈ کے فریب رکھنا وایس خانے کے کپ یتے کے لتے لنا ہی تھا
ن ُ
،کہ حرم کو ناول سے ئم نال شکھانے د کھ اس کا دل زور سے دھڑکا تھا
دونوں کی ئظریں انک دوشرے سے نکراٹی تھی ،انک کا دل جوف سے دھڑکا تھا
ن ُ
دوشرے کا اسے اس روپ میں د کھ ،حرم ئظریں جھکانے لرزنے ہاتھوں سے
ُ
دونارہ ا یتے کام میں مشغول ہوگئ شاحر تھی کچن سے خانے کے دو کپ اتھا کر
اسنول پر رکھ کر جود ینڈ پر ئییھ گنا ۔۔۔۔۔
کچھ ہی لمچے تھر سے خاموسی کے ئظر ہونے تھے کہ شاحر نے خانے جیم کرنے
کپ اسنول پر رکھا جنکہ حرم اتھی تھی جھونے جھونے گھویٹ تھرنے خانے ٹی رہی
،ت ھی
ُ ُ
اتھی نک ناراض ہو ؟؟؟ اسے خانے کا کپ اسنول پر رکھنا د کھ شاحر نے ا کے اور
ش ن
حرم کچھ نو نولو نار نلنز خاہے نو ڈایٹ لو شنا لو پر کچھ نو نولو تمھاری یہ خاموسی مچھے مار
ُ ُ
دے گی ،ماینا ہوں ہو گتی غلطی پر ئم تھی اب یس کر دو معاف کردو مچھے کنا ئم
وہ سب تھال نہیں شکتی ؟؟؟
ُ ُ
وہ شدند کرب میں کہنا اس سے سوال گو تھا جو یس خاموسی سے آیسو نہانے اسے
,,,ئکل نف سے دوہرا کر رہی تھی
ک ُ
کنا ئم آحری موقع نہیں دے شکتی مچھے ؟؟ میں وغدہ کرنا ہوں آ یندہ یھی ئم پر
ُ
غصہ نہیں کروں گا ۔۔۔۔ منرا تھروسہ کرو حرم ئم منری زندگی منرا ج نون ہو ,,,وہ
ئ ی ُ
،ا یتے القاطوں سے اسے ا تی مخنت کا قین دالنے کی کوشش کر رہا تھا
کنا تھا آپ پر تھروسہ ،آپ پر تھروسہ کرنے میں نے سب کچھ جھوڑ دنا ماں ناپ
نہن سب نو جھوڑ دنا ،آپ نے جٹسا کہا میں نے و یسے کنا ،ناد ہے آپ نے منری
ھ ک نک م ن
،آ ھوں یں آ یں ڈا لتے مخنت کا اظہار کنا تھا
میں نے تھروسہ کنا تھا آپ کی مخنت پر تھر مچھ پر ہاتھ اتھانے آپ کی مخنت
کہاں گئ تھی ،وہ آیسو نہانے رونے کہہ رہی تھی شاحر کا دل خاہا اینا وہ ہاتھ ہی
ت ک ع م ُ
،کاٹ دے حس سے اس نے اس صوم کو ئ ل نف دی ھی
ُ
آنے ائم سوری ۔۔۔۔۔ کہا یہ آ یندہ نہیں ہوگا ایسا شاحر نے پڑ یتے اسے ا یتے
سیتے سے لگانے ا یتے حصار میں لیتے کہا ،حرم نے تھر نور مزاجمت کرنے گ ھنرا
م ُ
نوڑنے کی کوشش کی تھی پر وہ نوڑ یہ ناٹی اور رونے ا یتے نازک ہاتھ کے کے اس
،کے سیتے پر پرشانے لگی
تھوٹ تھوٹ کر رونے لگی تھی ،اشرفی کے ذکر پر شاحر نے دایت ئٹسے تھے کچھ
ُ
،تھی تھا یہ سب ہوا نو ا کی ہی وجہ سے تھا
ش
ُ م
حرم کا جملہ اتھی کمل تھی نہیں ہوا تھا کہ وہ پرمی سے ا کے ل نوں پر لب رکھنا
ش
ینچھے ہنا ،حرم کے القاظ نو جٹسے خلق میں ہی انک گتے تھے اخانک ہونے اس
ُ
,,,,عمل یہ ،وہ شرم سے الل ہوٹی ا کے ہی یتے یں شر ھنا گئ
ج م س ش
ہ ئ ش
،شا شاحر جی ,,,,,حرم کی م اور می سی آواز پرآمد ہوٹی
ک ت ُ
آپ وغدہ کریں آپ نہیں ماریں گے سی کو ھی ،اس نے ہاتھ اگے کرنے وغدہ
،لینا خاہا
ش ُ
نا پر۔۔۔۔۔۔ حرم نے کچھ کہنا خاہا تھا پر وہ ا کی کوشش ناکام کرنا نوری شدت
ت م مع ش ُ ش ُ
سے ا کے ل نوں پر جھکا تھا ،ا کے ل یں صدنوں کی پڑپ ھی ،وہ مدہوش شا
ت ت ل ُ
اس پر جھکا تھا ،جب دوراییہ پڑھا نو حرم کی شایسیں أکھڑنے گی ھی ،شاحر ھی
ش ُ ت ش س ُ ُ
اس کی خالت مچھنا ا کے ل نوں کو آزادی دے گنا ،وہ ھی نڈھال سی ا کے سیتے پر
شر رکھتے لمتے لمتے شایس لیتے لگی ۔۔۔۔۔
مرجوم تھاٹی کی اوالد کو تھی ایتی آنکھوں کے شا متے النا تھا ۔۔۔۔۔۔
،,,رات آہسیہ آہسیہ شر کتے لگی تھی ،پر وہ اب تھی گہری سوچ میں ڈونا تھا
**********
وہ اس وقت مالہم کے گھر کے ناہر گارڈن اپریہ میں کھڑا مالہم کا ای نظار کر رہا
,,,,تھا,,,,جب اگلے جند مینوں میں ہی مالہم شا متے سے آنا دکھاٹی دنا
نہت کوشش کی لنکن کچھ خاص معلومات نہیں ملی ہے شنایہ وک نوریہ کے خالف
یہ کافی شال نہلے ہی امرنکہ سقٹ ہوگتی تھی ناکسنان میں اشکے نام کی کوٹی
رحسنریسن نہیں ہے یہ ہی کسی قیملی کی منرا نو جنال ہے اسکا نام کچھ اور ہی
,,,ہے,,,,غادل نے موجودہ معلومات سے اسے ئفصنل سے آ گاہ کنا
نہیں میں نےا یتے سورشز سے ینا لگوانا ہے نام نو اسکا اصل ہے اور اشکے آناؤاخداد
کا کوٹی گہرا ئعلق ضرور ہے ناکسنان سے اب ییہ یہ لگانا ہے کہ آحر اسکا شاحر کی
قیملی سے کنا ئعلق ہوشکنا ہے اور اس سوال کا جواب ہمیں مور نا شاحر دے شکتے
م
,,,,ہیں,,,,مالہم کی نات کمل ہونے ہی غادل نے اینا ئفطہ ئٹش کنا
تھنک کہہ رہے ہو ئم اگر کوٹی گہرا ئعلق ہے نو جونلی کے مکینوں کو نو معلوم ہونا ہی
خا ہیتے ہوشکنا ہے کوٹی پراٹی دسمتی ہو,,,,,اصل معلومات ہمیں شنایہ کے فریب
رہ کر ہی معلوم ہوشکتی ہے ک نونکہ ا شتے اب نک جو تھی کنا ہے نہت ضقاٹی سے
کنا ہے پروپر نالینگ کٹساتھ اشلیتے ہمیں اسے ہلقے میں لیتے کی غلطی نہیں کرٹی
تھر ئم ملو خاکر شاحر سے صنح میں یب نک تمہارے امرنکہ خانے کا ای نظام کروانا
,,,,,ہوں فرصی شناجت کٹساتھ
,,,,اسے کہنا وہ الوداعی کلمات پڑ ھتے وایس ایتی منزل کی طرف پڑھ گتے
صنح ہونے ہی وہ جب شاحر سے ملتے جونلی خانے کے لتے ینار ہو رہا تھا یب ہی
ی ت گ م ُ
اسی کینک کی کال آ تی ھی حسے شاحر ا تی گاڑی رئینر کروانے کے لتے دے گنا
تھا اس لتے اب وہ شاحر کی ہی گاڑی میں سوار ہونا جونلی کی طرف پڑھا تھا ،شاحر کو
ک ُ ع م ُ
ل
صورت خال سے آ گاہ کرنے اور اس سے لومات یتے کے ئعد اسے اسی ٹس
لغ ت ُ
کے لتے امرنکہ تھی خانا تھا ،وہ نہت مخناط قدم اتھا رہے ھے ا کی ا ک طی
ن ن
ت ک ش م ن ُ
،ا کی ہینوں کی خدوہد یناہ کر تی ھی
°°°°°°°
تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
°°°°°°°
ئیی ت ُ
وہ ایتی ئگاہیں جونلی کے دروازے پر ئکانے ھی ھی ،ان دونوں کی جنریت کی جنر
ُ ن ت ُ
خ
وہ سن کی ھی پر دل تھا جو نے جین تھا جب نک وہ ایتی آ کھوں سے ان دونوں
ُ
،کو شہی شالمت یہ دنکھ لے اس کے دل کو ین یں آنا تھا
ہن ج
غادل جو اتھی ہی گاڑی سے ئکال تھا ا یتے مقانل در جتے کو دنکھ خاصا جنران ہوا تھا
جن ُ
ک نوں کہ جونلی کی جوائین کا عنر ضرورت نہاں آنا م نع تھا ،ایتی سوچ ھ کتے اس نے
گہری مسکراہٹ سے مسکرانے شالم کنا تھا ۔۔۔۔۔۔۔
ُ ُ
گھر نہیں ہیں وہ اتھی ،وہ ہ نوز میہ موڑے ا کی طرف یست کتے نولی اور تنز قدم
ش
جونلی میں اس وقت کوٹی موجود یہ تھا نور نانو ا یتے کمرے میں تھی اور داجی ححرے
میں مہمانوں کے شاتھ مصروف تھے ،اس لتے وہ شندھا ا یتے کمرے کی طرف ہی
،پڑھ گتی
ُ
جنریت ئم اخانک سب تھنک نو ہے؟؟ حرم کے خانے ہی شاحر نے غادل سے
قکر مند لہچے میں نوجھا ۔۔۔۔
ُ
ہاں جنریت ہی ہے یس ئم سے کچھ ضروری نات کرٹی تھی ،غادل نے اینات میں
م ُ
شر ہالنے کہا ،تھنک ہے آؤ اندر وہ اسے لتے ہمان خانے کی طرف پڑھ گنا۔۔۔۔۔
کنا ہوا آپ اس طرح اداس ک نوں کھڑی ہیں گھر سے تھی ایتی خلدی میں ئکل آٹی
تھیں کنا کچھ پرا لگا تھا آنکو اور میں دنکھ رہا ہوں آپ صنح سے مچھے ئظرانداز تھی کر
,,,,رہی ہیں نلنز ینایں آحر نات کنا ہے کوٹی پریساٹی ہے نو سینر کریں مچھ سے
تمر جو صنح سے یسی نورشتی کی خاک جھا یتے عنایہ کی نالش میں در در تھنک رہا تھا
لنکن وہ اسے کہیں نہیں ملی تھی اسے لگا شاند وہ آج آٹی ہی نہیں ہے یبہی اسے
,,,,وہ کنینین کے ناس کھڑی ئظر آٹی جو کچھ اداس اور ییمار سے لگ رہی تھی
اایسی کوئ نات نہیں تمہیں لگ رہا ہے یس,,,,وہ ئظر تجانے کچھ ہکالنے ہونے
,,,,نولی
تمر کو دنکھ نہال جنال زہن میں نہی آنا تھا کہیں شاحر نے اسے کچھ ینا نو نہیں دنا
اسی لیتے وہ اب نک اس سے ملی نہیں تھی لنکن تمر کا نوں اخانک شا متے آنا اور
,,,اس طرح سوال کرنا اسے کچھ کھ نکا تھا
تمر اب تھی پریساٹی سی سوال گو تھا مگر عنایہ اب اشکے جہرے کے ناپرات خاتچ
,,رہی تھی
اشکے جہرے سے صاف واصح تھا کہ شاحر اور اشکے درمنان ہوٹی گقنگو سے تمر
ناواقف ہے یہ سو جتے ہی ا شتے شکر کا شایس خارج کنا اور اگلے ہی .لمچے دماغ میں
شاحر کے لفظ اور وہ ت ھنڑ ناد کرنے جہرہ شرخ ہونے لگا تھا ,,,,,شاحر سی ہوٹی ایتی
,,,,,ذلت اور تمر کی ا یتے لیتے قکر دنکھ اسکا دماغ تنزی سے کام.کرنے لگا
نولو نار آپ اینا خاموش ک نوں ہیں مچھے قکر ہورہی ہے,,,مسلسل اسے کسی جنال
میں کھونا دنکھ وہ کچھ تنز آواز میں نوال آس ناس سے گزرنے اسنوڈ ینٹس کی نوجہ
اشکی آواز یہ انکی خایب اتھی,,,,عنایہ نے تھی ایتی سوجوں سے ئکلتے نہلے اسے اور
,,,تھر آس ناس دنکھا
کنا کر رہے ہو آہسیہ نولو آس ناس شنکو ایتی طرف م نوجہ دنکھ ا شتے دنے دنے
,,غصے میں کہا
نہیں ہم نہاں نات نہیں کرشکتے سب م نوجہ ہونے ہیں اور ناخانے کوٹی کنا
سوچے اور و یسے تھی تمہیں کچھ ینا کر تھی کنا قاندہ ہے یہ سب منری زندگی کا حصہ
,,,,ہے کوٹی کچھ نہیں کرشکنا منرے لیتے
عنایہ نے خد افسردگی سے نولی ,,,,ییہ نہیں کنا خل رہا تھا اب اشکے سنظاٹی دماغ
,,,,میں وہ تمر کے گرد انک ینا خال ین رہی تھی
********
,,,کچھ نوجھا گنا حسکے جواب میں ا شتے عنایہ کی یست کو دنکھتے مسکوک انداز میں کہا
نہاں تمر شہروزخان کٹساتھ کوٹی لڑکی موجود ہے دکھتے میں حسین ہے مگر عمر میں تمر
سے خاصی پڑی لگ رہی ہے اور سو جتے والی نات یہ ہے کہ وہ دونوں نات کرنے
,,,,کے انداز سے کافی کلوز معلوم ہورہے تھے
کنا نائیں کر رہے تھے کچھ شنا ئم نے,,,دوشری طرف نے جین سی آوازپرآمد ہوٹی
,,,
***************
,,,,اب یناؤ کناپرونلم ہے ,,,,وتنر کو کافی کا آرڈر د یتے وہ مقانل ئییھا نوجھتے لگا
تمر میں نہت پریسان ہوں میں ایتی پریساٹی کسی سے سینر نہیں کرشکتی ہوں ک نونکہ
ت ک ئ ہن ی لس
کوٹی منری نات کو ی م یں کرنا وہ لحت ہی اینا شر مر کے کندھے سے ئکاٹی
رونے ہونے نولی نہلے نو اس عمل یہ تمر کچھ شنینانا مگر اگلے ہی لمچے اشکی خالت
ش شہ ش چمس
,,,,ھتے وہ ا کی کمر النے پر کون کرنے لگا
,,,,کنامظلب ,,,,تمر نے اسکا جہرہ اوپر کرنے جنرت زدہ انداز میں نوجھا
مچھے منرے والدین نے گود لنا ہے مگر جب نک انکی گود خالی تھی ان لوگوں نے
م ن ن قئع ن ص ح
مچھے نہت ینار دنا لنکن جب سے حرم تی ا کی ا ل فی اوالد ا یں لی ہے وہ
ہ
لوگ مچھے کسی کحرے کی طرح پریٹ کرنے لگے ہیں منرا اتھنا ئییھنا کھانا ئینا سب
انہیں کھنکتے لگا ہے اس دن تھی حرم کے کہتے پر مچھے تمہاری نارٹی میں آنے کی
وہ تھوٹ تھوٹ کر رونے اس طرح کہہ رہی تھی جٹسے واقعی ا شتے ظم و شیم کے
نہاڑ نوڑے گتے ہوں,,,,انک نل کنلتے تھی اسے ا یتے لفظوں یہ جوف نہیں
,,,,مخسوس ہوا تھا
♡♡♡♡♡♡♡
ُ ُ
شاحر دنکھ اب جو سوال میں تچھ سے نوجھتے واال ہوں ،مچھے امند ہے نو ان سوالوں
،,,کے جواب شہی سے د ئگا مچھے
میں خاینا خاہنا ہوں ،نلکہ میں نہیں ہم سب ہی خاینا خا ہتے ہیں کہ آحر شنانا کا
تنری قیملی یہ تمر سے کنا ئعلق ہے ،ماصی میں کچھ ایسا ہوا ہو جو اتھی ہمارے کام
،آ شکے ؟؟ غادل نے ینا لگی لیتی کے سوال کنا
م ُ
،غادل کے سوالوں نے اسے گہری سوچ یں ڈال دنا تھا
نہیں ایسا نو کچھ نہیں ہوا نلکہ شنانا کو کیھی میں نے اس سب سے نہلے دنکھا تھی
ُ
نہیں یہ کیھی شنا ا کے نارے یں ،تمر مچھ سے ہر نات سینر کرنا تھا ،اگر شنانا کا
م ش
شاحر کے جواب پر غادل نے اینات میں شر ہالنا تھا اور دو ائگل نوں سے کنیتی
مسلتے لگا
،
ُ
شاحر مور ,,,ئم مور سے نوجھو کنا ییہ وہ خایتی ہو کچھ ؟ دماغ میں انک دم جھماکا
ک ن ئ ُ
،ہونے اس نے غور شاحر کو د ھتے نوجھا
ک مہ ُ
پر نوجھتے میں کنا حرج ؟؟ وہ سی م سی امند کے تحت نوال
ُ
نہیں وہ تھی شنانا کے نارے میں نہیں خایتی ہونگی اگر میں نے ان سے نوجھا
ت ُ
تھی نو انک نار ھر ا کے ز م نازہ ہو خا ی گے ,وہ لے ہی عنایہ اور تمر کے تچے کو
ہ ن ن ج ن
ُ
لے کر پریسان ہے میں مزند کسی ینٹسن میں نہیں ڈال شکنا ا یں ،شاحر نے
ہن
ہاں نلین نو نورا ینار ہے نلکہ آج رات ہی اس نلین کا آغاز تھی ہو خای نگا ،غادل
نل ن لف م ُ
،نے کہتے ہی الف سے ے نک شارا ین مخ صر ظوں یں اس کے گوش گذارا
ُ ن ُ
یس آج نو تچے کی قالی نٹ ہے منری ۔۔۔۔ اس نے لین ینانے کے ئعد اب اسے
،،،ا یتے خانے کا تھی ینانا
ُ
خل اب میں خلنا ہوں یس خانے سے نہلے تچھ سے اور مور سے ملتے آنا تھا وہاں
ُ
ییہ نہیں رائطہ ہو شکے یہ نہیں ۔۔۔ صوفے سے کھڑے ہونے اس نے مسکرانے
کہا ۔۔۔۔
ُ
ش ُ
کنا ہوا تچھے اینا شنریس ک نوں ہو رہا ہے میں مذاق کر رہا تھا ،شاحر نے ا کے اڑے
ھ ک ن
رنگ دنکھ مسکوک ئظروں سے د تے کہا ۔۔
خُ
نو اور تنری یہ تھنڈی کنیں ،اب مچھے شناپ نک جھوڑ کر آ ی نگا یہ میں جو تنری
ل ش تھ ُ ُ
گاڑی النا ہوں وہ لے خاؤں ؟ ال ہو ا کے نو ٹس والے شاطر دماغ کا جو فورا ہی
ش ُ
جود کو سییھال گنا اور ا کی نات نال گنا۔۔۔۔
ُ
جھوڑ آؤئگا اتھی کچھ دپر آرام کر لے سقر پر تھی خانا ہے نو نے اسکا جنال کرنے
،شاحر نے آرام کا کہا
نہیں آرام کا وقت نہیں خار تج رہے ہیں نو تچے خانا ہے میں نے ،غادل نے ائکار
کرنے وقت کی کلت کا نہایہ ینانا ۔
تھنک ہے جٹسے تنری مرصی ،دونوں ہلکی تھلکی نائیں کرنے نور نانو سے ملتے کے
،ئعد وہ غادل کو یس اشناپ نک جھوڑنے خال گنا
ُ
کٹسی لڑکی ہو ئم ،سکل کی ہی جوئصورت ہو یس نہاں ینجارہ پرندہ پریسان ئییھا ہے
ُ ُ
,اور ئم کنائیں خاٹ رہی ہو ،اسے کنانوں میں جھکا دنکھ وہ خال تھونا شا نوال
ُ
تمہارا مسال کنا ہے اشرفی ؟ تمہیں کہا نو ہے میں نے کہ آؤ حرم کے ناس جھوڑ آؤ
ُ
تمہیں ،در جتے نے کناب ئینل پر ینختے دنے دنے غصے میں کہا وہ نار نار اشرفی کی
ت ھ ج
,,نے نکی سی صد پر ال تی ھی
گ ھ چن
نہیں وہ مچھ سے ناراض ہوگی نہلے کوٹی آ ینڈنا دو اسے منانے کے لتے ،وہ پر تھنال
ُ ش ُ ہ ن ُ
کر اڑنا اس نک نخنا نوال ،یہ پرندہ اب ا کی پرداست سے ناہر ہونا خا رہا تھا اسے
شچ میں ا یتے تھاٹی پر پرس آرہا تھا جو حرم کے لتے اس سنظان کے جنلے کو
،پرداست کر رہا تھا
ُ
تھنک ہے میں تمہیں نہت شارے نوٹ لکھ کر دے رہی ہوں اگر وہ نات یہ
ج ش ُ
کرے نو یہ نوٹ ا کے شا متے ج نکانے رہنا کچھ دپر سو جتے کے ئعد کچھ سو ھتے نولی اور
قلم ہاتھ میں اتھانے نوٹ لکھتے لگی ۔
انک لمتی شایس لیتے وہ دروازہ نوک کرٹی اندر داخل ہوٹی جہاں حرم خانے تماز
ُ
تچھانے تماز ادا کر رہی تھی ،وہ اشرفی کو نویس تھمانے اسے کمرے میں جھوڑنے
ت ہن م گ ُ
جود وایس نلٹ تی اس یں ہمت یں ھی حرم کا شامنا کرنے کی ہر نار وہ
ت م م ک ک ش مع ُ
صوم ا کی وجہ سے ہی سی یہ سی صی نت یں آخاٹی ھی۔۔۔۔
ُ ُ
میں نے تمہیں نہت مس کنا حرم ئم نے مچھے کنا ،اشرفی نے اشکے انک کندھے
سے اڑنے دوشرے پر ئییھتے نات کرنے کی عرض سے کہا ،حرم نے کوٹی جواب یہ
م ُ
دنا وہ اسے اگ نور کرٹی ینڈ پر پڑے شاحر کے کنڑے پری نب سے الماری یں ہینگ
کرنے لگی ،اشرفی نے ایتی کسی نات کا اپر یہ ہونا دنکھ میہ تھالنا تھا ،پر در جتے کے
ی ن ن یئ ش ُ
ینانے نوٹ ناد آنے وہ ا کے کندھے سے اڑنا ل پر ہنجا تھا اور انک نوٹ ا تی جوتچ
م ت ئ ُ
حرم نے شرشری سی ظر اس نوٹ پر ڈالی ھی حس پر پڑے پڑے القاطوں یں
م ج ک ش ن
سوری کے القاظ خگمگا رہے تھے ،نہلے نو جنرت سے ا کی آ یں کی گر ا لے ہی
گ م ھ
ش
لمچے وہ تھر اگ نور کرٹی اب ڈریسنگ ئینل کی طرف پڑھ گتی تھی اور نال چھانے گی
ل ل
ُ
اشرفی کو نو در جتے کا یہ نلین تھی قالپ ہونا ئظر آرہا تھا پر اس نے ہار یہ ما یتے ،
ُ
،دونارہ انک نوٹ اتھانے ڈریسنگ ئینل کے سٹسے پر ج نکانا اس نار اس نوٹ پر
میں انک تمنر کا گدھا ہوں کہ القاظ جمک رہے تھے حرم نے نہلے نو جنران ہونے
ُ ک ن
اشرفی کو دنکھا تھا جو آ یں جھ نکانے اسے ہی د کھ رہا تھا ،نات کچھ کچھ ئیتے د کھ
ن ن ھ
ت ک ل ت ئ ُ
س
،اس نے ین اور نوٹ ٹسے پر ج نکا د یتے ھے ،چن پر الگ الگ القاظ ھے ھے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 817
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ت ہ ُ
،میں ہوں ہی الو کا یھا ،انک نوٹ پر یہ جملہ پڑھ حرم کی انک دم سی ھوٹی ھی
ج ٹ ی
،ہٹسی نو تھسی ،اشرفی ئینل پر ہی کھڑا ہونا گول گول گھومنا گانے لگا
نہ ُ ُ
اجھا یہ سوری نول نو رہا ہوں و یسے تھی شاری غلطی منری یں کچھ نو اس شاحر جی
،کی تھی ہے ،اشرفی نے جود کو کچھ تھی شاحر کے لتے غلط نو لتے سے ناز رکھا تھا
ُ
سنو اشرفی ئم کمرے میں ہی رہنا میں تھوڑی دپر نک آٹی ہوں مور کو دنکھ کر ،وہ
گ لکئ ن ی ُ
ک ک
،اسے مزند ہدا یں کرٹی مرے سے تی مور کے مرے کی طرف پڑھ تی
ُ
ُرکو ,,,,,وہ نور نانو کے کمرے کی طرف پڑھ رہی تھی کہ داجی کی آواز نے ا کے قدم
ش
وہی شاکت کر دنے ،اجنار فولڈ کر کے ئینل پر تھنکتے وہ صوفے سے کھڑے ہونے
ت ن ن ُ ن ش ُ
ا کی طرف م نوجہ ہونے جو آ کھوں میں اتجانے ناپرات لتے ا ہیں ہی د کھ رہی ھی
,,,ا نکے انداز سے صاف واصح تھا کہ وہ کسی نات یہ پرہم ہیں ،
ُ ُ
کس سے نوجھ کر ئم نے جونلی سے ناہر قدم ئکاال تھا ،داجی کے انداز سوال پر اس
،نے جوف سے تھوک ئگال تھا اور ئظریں کسی محرم کی طرح جھکاٹی تھی
ُ
میں نے نوجھا تمھاری ہمت تھی کٹسے ہوٹی جونلی سے قدم ناہر ئکا لتے کی اس کی
،طرف سے کوٹی جواب یہ ناکر وہ ئقرینا دھاڑے تھے
،اور شزا تھی تھگیتی ہوگی ،وہ ا یتے محصوص روندار آواز میں نولے
ُ
داجی میں سمچھاٹی ہوں اسے ,,,نور نانو نے ا کی آ کھوں میں ٹش د کھ حرم کی
ن ئ ن ن
طرف قدم پڑھانے کہا ۔۔۔۔۔کیتے عرصے ئعد وہ داجی کا نہلے واال روپ دنکھتے شہم
,,,ہی نو گنیں تھی تھر حرم نو ا نکے کسی تھی انداز سے ناواقف ہی تھی
،نور نانو حرم کے آیسوؤں سے پر جہرے پر انک ئظر ڈا لتے خاموش ہوگئ
ک ُ
کنا ئم نے در جتے کو یھی اکنلے کہیں خانے دنکھا ہے ؟ وہ اب دونارہ حرم سے
سوال گو تھے ۔۔۔۔لہخہ اب تھی قدرے شختی لیتے ہونے تھا جو کم از کم حرم کنلتے
ت ش
,,,ناقانل پرداست تھا وہ نو انکی نہلی دھاڑ پر ہی می سی لرزنے گی ھی
ل ہ
ُ
پر وہ نہاں موجود یہ تھا اس لتے اب سب کچھ اس نے ا یسے ہی خاموسی سے
،ش ہ نا ت ھا
ُ
نو تھر ئم نے کس کی اخازت سے جونلی سے ناہر قدم رکھا ؟؟؟ نہلے ئم قا نل کی
ُ ت ت ُ
نہن تھی یہ جو کوٹی ھی ھی اس سے یں کوٹی شروکار یں پر اب م سمندر
ئ ہن م ہ
س ُ
س
نور نانو ئم نو اس معا ملے میں یہ ہی نولو نو اجھا ہے ،مچھتے مچھانے کا وقت گنا
ُ
اب ناٹی شر کے اوپر خا حکا ہے ،کچھ عرصہ ڈھنل کنا دے دی ئم سب ہی
،ایتی میماٹی کرنے لگے ہو
س
ہر کوٹی جود کو جونلی کا پڑا ھتے لگا ہے ،داجی کے القاطوں پر نور نانو نے شرمندہ
چم
ہونے شر جھکا دنا تھا ،اس سب کے دوران در جتے تھی خاموسی سے یہ سب دنکھ
ُ
رہی تھی ،پر داجی کے غصےکے آگے ا کی ھی ہمت یہ ھی کچھ نو لتے کی ,,,۔
ت ت ش
,,,,,,ہاحرہ
نوری ۔۔۔۔۔۔ داجی نے جنختے دونوں مالزموں کو آواز دی جو فورا ہی تھاگتی ہال میں
ہ ن ن ُ
ن
،ا کے شا متے چی
اسے نکڑو اور اسنور روم میں یند کردو خاٹی مچھے ال د ینا جب نک میں نہیں خاہوں گا
,,,,کوٹی نہیں ملے گا اس سے
ایتی لتے شزا سن حرم نور کے نو رو نگتے کھڑے ہونے لگ گتے تھے پر ایتی ضقاٹی
ُ
میں وہ انک القاظ تھی نہیں نولی تھی نولتی تھی کٹسے داجی کے جوف سے اسکا نورا
،وجود ہی لرز رہا تھا دل ڈر سے نے قانو دھڑک رہا تھا
ی ہن ُ ہ م م ک خ ن ُ
ا کے م پر الزمہ اینات یں شر النے حرم کی طرف پڑھی ،ا یں ا تی طرف آنا
ُ ت ی ُ
دنکھ اس نے قدم نچھے کی خایب لتے تھے ،پر مالزمہ ھی ینا پرس کھانے اسے
داجی یہ ک نوں کر رہے ہیں آپ یہ کریں حرم کے شاتھ ایسا معاف کر دیں اس نار
ن ن ُ م ُ
ئ
اسے ,,,الزموں کو حرم کو لے خانے د کھ وہ ا کے خانے کے عد ا یتے دادا سے
ن ش ُ ن ش ُ
نولی ،ا کی نات پر جہاں آ کھوں میں ج نگارناں لتے داجی نے ا کی طرف د کھا تھا
ُ
وہی نور نانو نے تھی جنران ہونے اسے د کھا تھا جو آج لی نار کسی کے شا متے حرم
ہ ن ن
نُ ُ
ییہ نہیں خدا جنر کرے یس ،ئم خاؤ شاحر کو فون کرو اور نولو خلدی گھر آنے ،ا ہوں
نے لمتی شایس لیتے کہتے خکم تھی دنا وہ تھی اینات میں شر ہالنے وہاں سے خلی
گتی اور رسنور کے ناس کھڑی شاحر کا تمنر ڈانل کرنے لگی ،کہیں یہ کہیں یہ کسک
,,,,تھی تھی کہ جو تھی کچھ ہو رہا ہے اشکی اصل وجہ وہ جود ہے
نور نانو تھی انک نے یس سی ئظر اسنور روم کے دروازے پر ڈا لتے کچن کی طرف
پڑھ گتی ۔۔۔۔۔
************
وہ انک غالٹسان دس منزلہ یتی آفس نلڈنگ کے ناہر کھڑا ناسف سے دنکھتے میں مخو
,,,تھا اس نلڈنگ کی جوئصورٹی سے شنایہ وک نوریہ کی شحصنت کا اندازہ لگانا مشکل تھا
,,,,ا شتے جود کو اجھی طرح کم نوز کنا اور قدم داخلی دروازے کی سمت پڑھانے
نلنک تھری ئٹس میں مل نوس انک ہاتھ میں کالے رنگ کی قانل تھامے دوشرے
ہاتھ میں معمولی پرز کی واچ جمک رہی تھی آنکھوں یہ ئظر کا حسما حڑھا تھا وہ انک لمنا
,,,شایس ہوا میں تجلنل کرنے آفس میں داخل ہوا
ریسٹسن نے کھڑی لڑکی نے اس اتجانے سوٹ نوٹ میں مل نوث آدمی کو دنکھتے
,,,,سوال داغا
اوکے آپ وئینگ روم میں ئیی ھیں اتنرونوز اتھی ئینڈنگ میں ہیں لہذا آنکو کچھ دپر
,,,,ای نظار کرنا ہوگا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 833
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
,,,ریسنٹسٹسٹ نے نے خد موؤدب انداز میں جواب دنا
,,,,وہ اینات میں شر ہالنا شا متے یتے وئینگ روم کی طرف پڑھ گنا
حشکا جواب شا متے وایٹ تھری ئٹس سوٹ میں مل نوس ہلکے سے منکپ کٹساتھ
ئ
ییھی لنڈی نے شر کو جنٹش د یتے دنا دکھتے میں ہی وہ پروفٹسنل لگ رہی تھی
,,مقانل کی شحصنت نے خد مناپر کن تھی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 834
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
مگر کچھ نو تھا اشکے ئین ئقوش میں حسے نہلی ئظر دنکھتے غادل کچھ تھ نکا تھا مگر اگلے
,,,,ہی لمچے جود کو کم نوز کرنے انک مسکراہٹ جہرے یہ ج نکاٹی
ہاتھ اور آنکھوں کے اشارے کی مدد سے ئییھتے کنلتے کہا گنا,,وہ تھی جینر کھشکانے
,,,شا متے پراجمان ہوا
,,,,اشکے ئیی ھتے ہی ئین گھمانے مقانل لنڈی نے اسکا خاپزہ لیتے نوجھا
اس آفس کی کیتی شنڑھناں ع نور کرنے نہاں نک نہنچے ہو؟؟ ہ نوز ئگاہیں قانل یہ
,,,,ئکانے خاتختے والے انداز میں نوجھا
اور اگر لقٹ یہ ہوٹی نو کیتی شنڑناں جھڑ ھتے قانل کو ینختے والے انداز میں رکھتے دونوں
ک نک م ن
,,,ہاتھ ناہم مالنے آ ھوں یں آ یں ڈال کے سوال کنا گنا
ھ
,,,,ئقرینا 90شنڑناں
,,,,وہ اب تھی ینا نوقف کے نوال اور ہلکی سی مسکراہٹ ناس کی
ممہ
,,,م امنریسو
,,,آنکی ینچھے والی دنوار یہ کویسا رنگ ہوا ہے,,,کچھ سو جتے والے انداز میں نوجھا گنا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 837
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
,,,,نہلے نو غادل کچھ شنینانا تھر جود کو پرشکون کرنے آنکھ یند کر کے کھولی شناہ
,,,,مچھے شنلف کائقنڈیٹ لوگ نہت یسند ہیں آٹی الینک نوور کوئقنڈیس
منری شنکرتنری شارا کام سمچھا دنگی کل اوفس کے مقررہ وقت یہ آپ نہاں موجود
,,,,ہونے خا ہیتے ہو ناؤ نو کین گو
°°°°°°°
خ ت ُ م م ُ
الزمہ اسے سنور روم یں یند کر کے روم لوک کر کے خا کی ھی اسے داجی کا اینا
ن ُ
جوف تھا کہ آب نک اس نے دروازہ تجانے یہ کسی کو مدد کے لتے آواز ہیں دی
ُ
تھی ،پر اب اسے کمرے یں موجود اندھنرے سے جوف آرہا تھا دل ھی کسی نے
ت م
ُ
کافی دپر کے ای نظار کی ئعد تھی جب وہ یہ کوٹی اور مدد کے لتے یہ آنا نو اس نے
ُ
مردہ قدم آگے پڑھانے ،اتھی وہ آگے پڑھ ہی رہی تھی کہ کوٹی جنز ا کے ناؤں کے
ش
ُ ش م ُ
اوپر سے گزرٹی تھاگی تھی کھڑکی سے آٹی ہلکی سی رو تی یں اس نے اس جنز کو
،دنکھنا خاہا
،جنرت سے تھنلی تھی پر تھر انک دم آنکھوں میں جوف نے خگہ لے لی تھی
ج ن ُ
ہوش میں آنے ہی ا یتے شا متے جوہے کو د کھ اس نے انک دل حراش نخ ماری
،ت ھی
ن
وہ جوف سے تھر تھر کا ئیتے ا یتے قدم ینچھے لے گئ آ یں رونے کی شدت سے
ھ ک
ت م ت ُ
،شرخ ھی نو وجود یں جوف سے لرزش طاری ھی
جوہوں کو ادھر سے ادھر دندنانے دنکھ وہ جوف سے ہوش جواس سے ی نگایہ ہوٹی
ینچے زمین پر ہی ہی گر گتی
وہ در جتے کا فون سیتے کے ئعد شارے کام کاج جھوڑ کر قل سینڈ میں گاڑی خالنے
،وہ آدھے گھیتے کا راسیہ دس منٹ میں ہی طے کر کے جونلی نہنجا تھا
ت ت ش ُ
،غصےسے ا کی شرنا یں ھیتے کے فریب ھی
ئ
******************
......ماصی
راجنلہ ناہر نودوں کو ناٹی دے رہی تھی وہ اکنر ہی نودوں کٹساتھ وقت گزارا کرٹی تھی
, ,ک نونکہ انہیں نودوں سے کافی ایسنت تھی
نانڈ جنٹس شرٹ یہ گلے میں اشنالر ڈالے نالوں کی اوتچی نوٹی ینائیں عنایہ نے ایتی
,,,,ماں کے سوال یہ تنزار شا میہ ینانے انکی خایب دنکھا
مما آپ اینا اوور رنانکٹ ک نوں کرٹی ہیں نوی نورشتی گتی تھی وایسی میں دوسنوں کا کافی
کا موڈ ین گنا نو یس کوٹی جھوٹی تچی نہیں ہوں میں جو آپ اسظرح قکر کرٹی ہیں
منری,,,وہ شدند ناگوار لہچے میں نول رہی تھی لنکن ناپرات ا یسے تھے جٹسے دنکھتے
والے کو لگے شاند منت سماجت کر رہی ہے,,,وہ نہلے ہی تمر کی موجودگی تھایپ
خکی تھی اشلیتے خان نوجھ کر ناپرانوں پر قانو کنا ہوا تھا,,,تمر ائکا رویہ دنکھ کچھ سو جتے
ہونے گاڑی اشنارٹ کرنے وہاں سے ئکلنا خال گنا انک طرف دل میں ہزاروں
,,,,حزنات انگڑاٹی لے رہے تھے نو دوشری خایب گھر والوں کی عزت کی پرواہ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 845
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ک نوں نہیں ضرور جب ئم ماں ی نوگی یب نوجھونگی یہ سوال میں ئم سے زمایہ نہت
ت ن ن چمس
حراب ہے ئینا ھتے کی کوشش ک نوں ہیں کرٹی ئم ,,,,وہ تمر کو خانا د کھ جود ھی
نلٹ کر خانے لگی تھی جب راجنلہ کے لفظوں نے جند لمجات کنلتے اشکے قدم
شاکت کیتے تھے انک عخ نب شا جوف دل کے پردوں یہ لہرانا لنکن اگلے ہی لمچے وہ
شر جھنکتی ینا ایتی ماں کی طرف د نکھے آگے پڑھ گتی,,,,ہنچھے راجنلہ نے ازیت سے
,,,ا یتے آیسوں صاف کیتے تھے
*************
نولو کنا انڈیٹ ہے ؟؟ فون کی اشکرین روسن ہونے یسواٹی آواز گوتچی شاتھ شنایہ
وک نوریہ کا جہرہ اس خگ نگاٹی اشکرین یہ لہرانے لگا,,,نہت کچھ معلوم ہوگنا ہے سو یتی
نہلناں مت تچھاؤ شنریں شندھی طرح یناؤ کس کام آشکتی ہے یہ لڑکی ہمارے۔۔۔
ینا رہا ہوں سو یتی ئم نو فورا ہی غصہ ہوخاٹی ہو ناخانے اس جھوٹی سی ناک یہ ہمہ
وقت اینا غصہ ک نوں رہنا ہے ,,,,شنریں نے مسکرانے ہونے اسے عنایہ کی شاری
معلومات الف سے ے یہ نک اشکے گوش گزاری,,,جٹسے جٹسے وہ نہلے دن سے لنکر
اب نک کی شاری معلومات اشکے گوش گزار رہا تھا و یسے و یسے ہی شنانا کے ناپرات
,,,,جوسی میں یندنل ہورہے تھے
گریٹ اسکا مظلب دسمن کا دسمن ہمارا دوست ین شکنا ہے اور جب سودا تجاری
,,,,,عنایہ شکندر کے مظلب کا ہوگا نو ئقینا مچھلی خال میں ضرور تھٹسے گی
ہاہاہاہا,,,داد د یتے والے اندازمیں کہتے آحر میں انک خاندار قہفہ لگانا,,,,شریں تھی
مقانل کو جوش دنکھ مسکرانے لگا انکی مسکراہٹ میں اتھی سے قنح مندی جھلک رہی
,,,,تھی
************
جب اینا شکہ کمزور ہو نو کسی کہ کمزوری یہ وارنہیں کرنا خا ہیتے شاحر شہروز خان نہت
عزپز ہے یہ تمہیں تمہاری عنرت عزت دنکھنا تمہارے ہی گھر کے حسمو حراغ سے
اگر میں نے تمہاری یہ سو کال نام کی عنرت یہ کاری ضرب یہ لگانا نو,,,,وہ ہر لفظ
ُ
جناجنا کر ادا کر رہی تھی,,,,وہ کہتے ہیں یہ گینوں کٹساتھ گن تھی یسنا ہے
ہہم.....یس وہی حساب اب تمہارے شاتھ ہوگا تمہارے ہر عمل کی شزا تمہارا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 850
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
تھاٹی تھکتے گا حسکی ئظروں میں عنایہ شکندر کنلتے مخنت صاف جھلکتی ہے,,,وہ
,,,,گرنل سے ینک لگاٹی مسکرا کر پرشکون انداز میں جود سے مجاطب ہوٹی
اتھی وہ ناخانے کن ارادوں کے حصار میں قند تھی جب مونانل کی آواز نے اشکی
,,,سوجوں کا یسلسل نوڑا
ینڈ یہ پڑا مونانل اتھانے ا شتے اشکرین کی طرف دنکھا جہاں تمر شہروز نام نوری آب
ناب سے جمک رہا تھا,,,.انک مسکراہٹ ناس کرنے ا شتے فون یس کرنے کان
,,,,سے لگانا
زندہ ہوں لنکن ییہ نہیں کب یہ خلتی شایسیں تھی شاتھ جھوڑ خائیں,,,ا شتے تھی
,,,افسردگی سے کہاں کے دوشری طرف سیتے تمر کے دل کو کچھ ہوا
,,,,ا شتے دہل کر خلدی سے نوال جٹسے واقعی وہ مرنے لگی ہو
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 852
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ممہ
,,,,,مم.....کنا قاندہ اس ذلت سے تھرنور زندگی کا جہاں کوٹی اینا ہی یہ ہو
نلنز عنایہ آپ ایسی نائیں نہیں کریں میں ہوں یہ آئکا اینا ,,,,وہ تھر سے کچھ اداسی
,,,,سے یسلی د یتے لگا
عنایہ نلنز آپ رونے نو نہیں مچھے نلکل اجھا مخسوس نہیں ہورہا اگر ہم نامحرم ہیں نو
,,,,محرم ین خائینگے آپ اخازت دیں نو
ت ت
وہ نے جیتی سے نوال,,,اشکی نات یہ عنایہ کی مصنوعی شسکناں می ھی,,,جٹسے
ھ
یہ یہ کٹسی نات کر رہے نو ہم محرم ضرف انک ہی ر شتے سے ین شکتے ہیں اور میں
,,,,عمر میں ئم سے نہت پڑی ہوں ہمارے گھر والے ہر گز نہیں مانے گے
ہم کل نوی نورشتی میں نات کر ینگے ئفصنل سے اتھی تھاٹی آ گتے ہیں اوکے نانے نلنز
,,,,اب آپ رونا نہیں نلکل تھی
,,,,ا شتے عجلت میں کہتے فون رکھ دنا اور تنزی سے تخنا دروازہ کھوال
کنا کر رہے تھے ایتی دپر لگادی دروازہ کھو لتے میں ,,تمر کے دروازہ کھو لتے ہی شاحر
َ
,,,نے کچھ شحت لہچے میں نوجھا
جنریت تھاٹی آپ اس وقت نہاں منرے کمرے میں ,,,شکر کاشایس خارج کرنے
,,,ا شتے دروازہ یند کنا اور جود تھی ینڈ کی طرف پڑ ھتے شاحر سے سوال کرنے لگا
کنا مچھے اس وقت تمہارے کمرے میں آنے کی اخازت نہیں یہ ایسا نہلی نار ہوا ہے
,,,جو اس سوال کی ضرورت تمہیں ئٹش آٹی
ارے نہیں تھاٹی ممنرا وہ مظلب نہیں تھا آپ جب خاہیں نہاں آشکتے ہیں و یسے
,,,,تھی ونکنڈز یہ نو ہم شاتھ ہی سونے ہیں یہ
ہ
ممم ....ئییھو کچھ نات کرٹی ہے....شاحر نے نات کو رقع دقع کرنے اسے ئییھتے
,,,کنلتے کہا انداز کافی شنخندہ تھا
تمر منری نات نوری نوجہ سے سینا اگر تمہیں لگے کہ میں کچھ غلط کہہ رہا ہوں نو
ئٹسک ئم مچھے نو کتے کا جق رکھتے ہو لنکن میں تمہارا پڑا تھاٹی ہوں تمہارا اجھا پرا سو جتے
کا جق محقوظ ہے منرے ناس اور میں کیھی نہیں خاہوئگا ئم خان نوجھ کر کسی کھاٹی
ا شتے ایتی نات کی شروغات سے نہلے تمہند ناندھی تمر الچھی ئظروں سے اسے دنکھ رہا
,,,تھا
تمر ئینا اس وقت ئم انک کچی عمر کے مسافر ہو اس عمر میں اکنر ایسان سے
نادایناں ہوخاٹی ہیں لنکن وہ شحص نہت مظ نوط کردار کامالک ہونا ہے جو اس عمر
میں جود کو مظ نوط رکھتے ا یتے ئفس یہ قانو نالینا ہے ہماری جند انک جواہش ہی کیھی
کیھی ہماری پرنادی کی وجہ ین خاٹی اشلیتے سب سے نہلے ہمیں ہمارے خذنانوں یہ
قانو رکھنا نہت ضروری ہے جبہیں ایسان کی نہجان نہیں ہوٹی لنکن ہم اندھے نہیں
کچھ لوگ جٹسے دکھتے ہیں و یسے نہیں ہونے اور منری ئظر میں اگر آنکی زندگی میں
کوٹی شامل ہوخانے حسے آپ خاص رکھنا خا ہتے ہو نو اسے ئٹسک اہم نت دو لنکن
اس انک شحص کنلتے ا یتے پرانے عزپزوں کو تھالنا نے وفوفی ہے ا یتے والدین نہن
تھائ ان سے دسینرداری ناممکن ہے یہ وہ ر شتے ہیں جوخاہ کر تھی جھوڑے نہیں
ئم ماشاہللا جوان ہو لنکن منرے لیتے اب تھی تچے ہی ہو میں نہیں خاہوئگا ئم
زندگی میں کیھی تھی کسی غلط راہ کاجناؤ کرو جو تھی مشکل ئٹش آنے اسے جودخل
کرنے کی کوشش کرو ئٹسک ئم کر شکتے ہو لنکن حس لمچے تمہیں احساس ہو یہ کرنا
تمہارے یس کی نات نہیں نو سب سے نہلے آکر مچھے ینانا نا تھر کسی ا یسے شحص کو
جو تمہیں ئم سےزنادہ خاینا ہو کیھی تھی جود کو کمزور مت مخسوس کرنا
وہ نہر نہر کر نے خد دھیمے لہچے میں اسے سمچھا رہا تھا اور تمر کو لگا شاند وہ اسے زندگی
چمس ش لن ن
س ق ق
کی لخ نوں سے آ گاہ کر رہا ہے وہ ا یتے تھاٹی کی ین کو ا کی کر ھتے م کرانا تھا
کچھ نانے کنلتے کچھ کھوناپڑنا ہے تمر یہ نات ہمٹشہ ناد رکھنا لنکن کچھ نانے کی
جواہش سے نہلے اسے پ کرھنا یسلی کرنا کنا وہ تمہارے قانل ہے کنا وہ تمہارے معنار
تمہارے وقار یہ نورا اپرنا ہے خاہت جھوٹی ہو نا پڑی ہر شحص کو عزپز ہوٹی ہےتمر
,,,,لنکن کچھ خاہنیں ئفصان دہ ہوٹی ہیں جٹسے تخنا ہی مہارت ہے
میں نے ایتی عمر میں جود یہ قانو رکھا تھا نو آج میں انک نہنرین کردار کا مالک ہوں نا
ضرف کردار نلکہ منرا اینا انک معنار ہے انک نام ہے ئٹسک ہمیں رناست میں ناپ
داداؤں کا کمانا نام ملنا ہو لنکن کیھی تھی ایتی جود کی نہجان سے ینچھے نہیں تھاگنا
ا شتے ایتی نات کے اجینام میں تمر کے ناپرات خاتختے خاہے,,,شاحر نے صاف
لفظوں میں اسے عنایہ سے دور ر ہتے کنلتے نہیں کہا ک نونکہ ایسا کرنے سے وہ ان
لوگوں سے دور ہوخانا ,,,,اشکی ئظر میں تخوں کو انہیں کی سوچ کے مظانق ہینڈل
کرنا ضروری ہونا ہے زور زپردشتی سے اینا خکم م نوانے سے اکنر تچے ناعی ہوخانے
ہیں اسی لیتے ا شتے نہت اجیناط سے کام لنا تھا کہ شایپ تھی مر خانے اور التھی
,,,,تھی یہ نونے
نہنر ہے ہم ہمارے تخوں کے تمام سواالت کا ا نکے دماغ کے مظانق جواب دیں یہ
کہ انہیں جھڑک کر نا روک نوک کر کسی نات سے م نع کریں انہیں سمچھائیں ا نکے
,,,,شا متے دالنل ئٹش کریں ناکہ وہ غلط راہوں میں تھنکتے سے محقوظ رہ شکیں
شاحر کی ئظر میں عنایہ کی دوشتی تمر کنلتے عزپز تھی لنکن وہ اشکے لیتے حظرناک
نایت ہوشکتی تھی ک نونکہ عنایہ کے حس نہلو سے شاحر واقف تھا اس سے تمر
آپ قکر نہیں کریں تھاٹی آئکا یہ جھونو نہت غقلمند ہے اڑٹی حڑنا کے پر گیتے کا ہنر
ہے ان غقاب جٹسی آنکھوں کو,,,,وہ ماجول کو ہلکا تھلکا کرنے کنلتے شرپر انداز میں
,,,,نوال
,,,,شاحر مسکرادنا
غقلمند لوگ ہی نے وفوف ئیتے ہیں ک نونکہ ج نکا غقل سے واسطہ ہی نہیں انہیں
,,,,کوٹی نے وفوف کٹسے ینا شکنا ہے تچے
تنر نے نہلے گھڑی کی طرف دنکھا اور تھر تختے دروازے کی طرف دنکھتے نوال اور کھو لتے
,,,کنلتے اتھا شاحر کا قہفہ نے شاجیہ تھا
,,,,تمر نے دروازہ کھوال نو در جتے ہائیتی ہوٹی خادر میں لیتی اندر داخل ہوٹی
اسے جوروں والے ہلتے میں دنکھ تمر نے مسکوک انداز میں نوجھا جنکہ اسے اندازہ تھا
,,,,وہ اس ہلتے میں ک نوں موجود تھی
,,,,اب نک نو کہیں نہیں ڈاال لنکن اب ڈالونگی تمہارے کمرے میں ڈاکا
ن ھ ت ک ن
در جتے نے کہتے ہی گن ئکال کر اشکے شا متے کی ,,,تمر کی آ یں جنرت سے لی
ھ
,,,آنے نوال
نو در جتے نے میہ یسورا اسکا قاندہ اتھانے تمر نے گن ا یتے شکنچے میں لی ,,,,داجی
اس یندر کو نو کچھ نہیں کہتے تھاٹی یس منرے ہی ینچھے پڑے ر ہتے ہیں اتھی تھی
آنگن میں تھی منری موت کا فرسیہ یتے گھوم رہے تھے خدا خانے داجی کو ئیند ک نوں
ہ ن
نہیں آٹی آنکو اندازہ تھی نہیں کٹسے ایتی خان یہ کھنل کر میں نہاں نک نچی
,,,,ہوں
,,,ا شتے تمر کو انک کجا جنانے والی ئظر سے دنکھ شاحر سے سکایت کی
ا یسے نہیں کہتے گڑنا وہ پڑے ہیں ہمارے تھلے کنلتے ہی کہتے ہیں ,,,,,شاحر نے
,,,,اشکے گرد حصار ناند ھتے مخنت سے کہا
ئم نہاں ک نوں آٹی ہو حڑنل اب کو یسے جوہے اجھل رہے ہیں تمہارے ی نٹ
میں,,,,تمر نے شلگانے والے انداز میں جوٹ کرنے نوجھا,,,.در جتے نے فورا ہی
,,,ا یتے جھونے جھونے موی نوں جٹسے دای نوں کی تمایش کی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 869
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
مچھے آ ئٹسکرئم کھاٹی ہے تھاٹی ......وہ تمر کو جواب د یتی شاحر کی طرف رخ کرنے
منت تھرے انداز میں نولی وہ جو نہلے ہی انکی نوک جھوک یہ مسکرا رہا تھا اشکے
,,,,نو لتے پر مسکراہٹ گہری ہوگتی
وہ انہیں ناہر آنے کا کہنا جود ا یتے کمرے سے والٹ اور گاڑی کی خاٹی لیتے ناہر کی
,,,,طرف پڑھ گنا
گ
,,,,در جتے تھی وایس جود کو شال سے ڈھکتی تمر کو تی ناہر لتے گی
ل ک ئ ین س ھ
وہ دونوں جٹسے ہی شنڑھناں ع نور کرنے ینچے آنے نو آنگن میں داجی اب نک نہرا
د یتے ئظر آنے در جتے کی نو خان ہی ہلک میں انک گتی تھی جنکہ اشکے خال یہ تمر کی
اب داجی کا رخ انکی خایب تھا انک خکر نورا کرنے وہ تھر نلتے اور ا نکے نلیتے ہی تمر
,,,,,نے اسکا ہاتھ تھا متے انک نلر سے دوشرے نلر نک کا قاصلہ ع نور کنا
دونوں نے جنلیں تھی سور کے ڈر سے ہاتھ میں تھامی ہوٹی تھی اور وہ ینا سور یندا
کیتے اسی طرح انک کے ئعد انک نلر ع نور کرنے آحر کار ناہر کی طرف ئکلے ،جہاں
,,,,نورچ میں ہی شاحر ڈرای نونگ سنٹ سمیھالے ائکا می نظر تھا
ن
گاڑی کے ناس ہنختے نہلے در جتے نے ایتی جنلیں کھڑکی سے اندر تھینکی اور تھر جود
ش ی یئ
,,,,دروازہ کھول کر اندر ھی اور کر کا شایس تجال کنا
لنکن تمر نے جود ئییھتے کنلتے تھی دروازہ کھو لتے کی زجمت نہیں کی تھی وہ داجی
کے جمچے کو شا متے سے آنا دنکھ کھڑکی سے اندر کود گنا اتھی وہ نورا اندر داخل تھی
نہیں ہوا تھا کہ شاحر نے گاڑی خال دی ,,,ک نونکہ ان دونوں کا کوئ منال نہیں تھا
,,,,لنکن در جتے کو کوٹی اس نہر ناہر خانے دنکھ لیتے نو قصول میں تماشا لگ خانا
♡♡♡♡♡
خال۔۔۔۔۔۔
,,,,,داجی
ُ
،شاحر کی آواز ایتی نلند تھی کہ اشکی آواز سے ا کے ٹش کا اندازہ لگانا م ل یہ تھا
ک ش ئ ش
ُ
وہ سنور روم میں ہے تھاٹی ،داجی نے یند کروانا ہے اسے ,,,نور نانو کے کچھ نو لتے
،سے نہلے ہی در جتے نول اتھی
شاحر نے انک لمتی شایس لیتے جود کو کینرول کرنا خاہا پر حرم کا جنال آنے ہی گرم
ئ ُ
،جون انک نار تھر جوش مارنا اسے ٹش دال گنا
ُ
وہ نلکل انک ت ھنرے شنر کی طرح دھاڑنا داجی کو ئکارنے لگا ،ا کے ناس ھڑی
ک ش
لک ن ھ ک شہ ن ش ُ
در جتے نے ا کی دہاڑ پر متے آ یں یند کرنے کانوں پر ہاتھ رکھا تھا وہ ل کوٹی
ناگل ہوا زجمی شنر لگ رہا تھا ۔
اگر ئم تھول گتے ہو شاحر خان نو ہم ناد دال د یتے ہیں کہ یہ گھر ہے ،ک نوں اس
ت ُ
طرح خال کر ہماری عزت کے جنازے کے شاتھ ہماری پری نت پر ھی ائ لناں ا ھوا
ت گ
ل ح ن ُ
رہے ہو ،وہ اس سے ڈ ل آواز میں ا یتے م صوص روندار ہچے میں تھ نکارے۔۔۔۔
داجی مچھے منری خدیں تھال نگتے پر مخ نور یہ کریں ،خاٹی دیں مچھے ,,شاحر نے یتے
،جنڑے کے شاتھ انک نار تھر ضنط سے کام لیتے کہا
ُ ُ
،نہیں دیں گے کنا کر لو گے ئم ؟؟؟ وہ اسے للکارنے والے انداز میں نوجھتے لگے
ن
نور نانو اور در جتے دونوں ہی پریسان سی کیھی داجی کو د تی نو ھی شاحر کو دونوں کی
ی ک ھ ک
ہی آنکھوں میں غصے کی زنادٹی سے ج نگارناں تھوٹ رہی تھی انک شنر تھا نو دوشرا
سوا شنر تھا ۔۔
شاحر عین اسنور روم کے دروازے کے ناس آکر رکا تھا ،انک لمتی شایس لے کر
ُ
شاری فوت جمع کرنے اس نے انک ہی زور دار دھکا دروازے کو دنا تھا حس سے
ُاس لکڑی کے دروازے کے دونوں یٹ کھل گتے تھے ،وہ انک تھی منٹ صا عئ
کتے ئغنر کمرے میں داخل ہونا حرم کو نال شتے لگا ،پر کمرے میں اندھنرا ہونے کی وجہ
ئ ک ُ ت ہک ُ
سے وہ اسے یں ھی یہ د ھی اس نے ہاتھ پڑھانے سوتچ نورڈ سے انک ین دنانا
حس سے انک نلب روسن ہونا کمرے سے نارنکی کو ئکال گنا ۔۔۔
ش ُ
،حرم ,,,وہ انک دل حراش جنخ مارنا شناب کاری سے ا کی طرف دوڑا تھا
ت ہ ن ُ خ ت ج ش ُ
ا کی نخ سے نور نانو ھی کمرے میں دا ل ہوٹی ان نک نچی ھی پر شا متے کا
ت گ کئ م ن ت ن ن ُ
،م ظر د کھ ان کے ھی تنروں لے ز ین ل تی ھی
ہال سے گزرنے شاحر کو اس خالت میں حرم کو لے خانے دنکھ در جتے نے نے
شاجیہ ہی داجی کی موجودگی کا احساس کرنے میہ پر ہاتھ رکھتے ایتی جنخوں کا گال گھوینا
،ت ھا
,,,جنکہ داجی تھی انگست ندنداں سے یہ م نظر ایتی آنکھوں سے مالحطہ کر رہے تھے
شاحر کنا ہوا ہے حرم کو ؟؟ کمرے میں داخل ہوٹی نور نانو نے پریسان ہونے سوال
ک نا ۔
ُ
ییہ نہیں مور ،وہ ا ہیں جواب د ینا الماری میں سے اینا ینگ ئکا لتے لگا جو لینک
ک ن
معاییہ کرنے کے ئعد وہ انک اتخنکسن ئکالنا حرم کے نازو پر لگا گنا ۔۔۔۔
کچھ نہیں ہوا مور شکر ہے خدا کا سب تھنک ہے ،یس کسی جنز سے ڈر کر نے
ہوش ہوٹی ہے میں نے آرام کا اتجکسن دے دنا ہے کچھ دپر آرام کرے گی نو اجھا
ُ
قنل کرے گی ،وہ نکھرا شامان ینگ میں ڈال کر ینگ ینک کرنا شاتھ شاتھ ا یں
ہ ن
داجی کو اس سب کا جواب د ینا ہوگا مور۔۔۔۔ حرم پر نلنک نٹ ُدرست کرنا وہ نور نانو
کی طرف میہ کرنا نوال ۔۔۔
ُ
شاحر جو تھی نولو ان سے ا تی خد یں رھ کر نولنا ھولنا یں کہ وہ مھارے پزرگ
ت ہن ت م ی
س ُ ن ہ ُ ُ
،تمہارے داجی یں ،ا ہوں نے اسے مچھانا خاہا
،وہ انک آحری ئظر شکون سے سوئ حرم پر ڈالتی کمرے سے ئکل گتی
ُ ُ
میں نوجھنا ہوں وہ ہے کون حس کے لتے ئم نے ا یتے داجی کا خکم رد کنا اور ا نکے
،مقانل آ کھڑے ہونے
وریہ تمر کی طرح شاحر کو تھی کھو دیں گے آپ ،شاحر کے القاظ تھے کہ گونا کوٹی
ُ ن ُ
جنحر جو ا کے سیتے میں ی نوست ہوا تھا وہ کچھ ہیں نولے یس کچھ دپر اسے کتے
ن ن
انک سوارمہ مانو رول مینگو جوس اور انک زنگر پرگر ،انک کام کرو جوس دو لے
آنا,,,,وہ شنخندگی سے وتنر کو اینا آرڈر لکھوا رہی تھی جنکہ شا متے ئییھا شحص اور نذات
جود وتنر اسے ہوئقوں کی طرح دنکھ رہا تھا حسے وہ خاطر میں النے ئغنر اینا آرڈر لکھواٹی
ک ن خ
,,,مونا ل یہ ھی
,,,وتنر خا حکا تھا جنکہ مقانل ئییھا شنری ہ نوز اسے دنکھ رہا تھا
ئم واقعی اینا کچھ کھالو گی؟؟اشکے آرڈر کی طرف نوجہ دالنے ا شتے تھر صدمے سے جور
,,,انداز میں نوجھا
عنایہ ائم ڈئم شنرئٹس ایتی سی ہو ئم کنا واقعی اینا کچھ کھا لوگی,,,وہ تھر عنر ئقیتی
,,,سے نوجھ رہا تھا عنایہ نے نہلے کھ خانے والی ئظروں سے اشکی خایب دنکھا
,,,اقفف خدا یہ کرے یہ دن آنے کچھ تھی کم از کم سوچ سمچھ کر نو نوال کرو
شتی کی کال آٹی تھی وہ پرہم ہورہی تھی کہ اب نک ئم نے کوٹی کام شر اتجام ک نوں
نہیں دنا ہے کب نک ئم شاحر کے گھر نک رشاٹی خاصل کروگی ,,,,,ا شتے شہی
م
لفظوں کا جناؤ کرنے ایتی نات رکھی ا یتے میں وتنر تھی آرڈر ل کرنے ل یہ
ن یئ م ک
جوسنو سے ہی عنایہ کی تھوک جمک اتھی تھی ا شتے ینا اشکی نات کا جواب د یتے
,,,,نہلے زنگر پرگر اتھانے کھانا شروع کنا
,,,,وہ تھی خاموسی سے اشکے کھانا جیم کرنے کا ای نظار کرنے لگا
ئم لوگ کنا خا ہتے ہو ا نکے در یہ خاکر دروازہ کھکھناؤں تھنک مانگو کہ مچھے اور منرے
تچے کو ر ہتے کی خگہ دے دو اور تمہیں لگنا ہے منرے ایسا کرنے سے وہ ناآشامی
مان خائینگے جٹسے منرے ہی می نظر ہوں ایسا ہی ہے؟؟
نوجھتے کا ئکلف ا شتے نہیں کنا تھا وہ شندھا رول کو پرسی ئگاہوں سے خاتختی طنزیہ
,,,سوال گو ہوٹی
وہ تنزاریت سے نوال ,,,,,جو تھی کرنا ہے خلد کرو اور ری نورٹ دو سمچھ گنیں,,,,وہ
,,,,جنانے والے لہچے میں کہنا وہاں سے اتھ کر خال گنا
,,,,,ہیہ...ینچھے وہ میہ ئگاڑنے ا شتے لعنت تھنج رول کے مزے لیتے لگی
°°°°°°°°°°°
کچھ ہی دپر میں فریش ہونے کے ئعد وہ واشروم سے تمودار ہوا شناہ ئم نال ما تھے پر
نکھرے ہونے تھے ناول سے نال رگڑنے وہ ڈریسنگ ئینل کے شا متے کھڑا ایتی
ت ک ن ت ُ
قم نض کے ئین یند کرنے لگا ،ا ھی اس نے نال ینانے گی ل پر ر ھی ہی ھی
ن یئ ک
کہ اس کے کانوں سے شرگوسی کی آواز نکراٹی وہ فورا ینڈ کی طرف دوڑا تھا جہاں وہ
ش
،ئیند میں تھی ڈری ہمی سی شاحر کو ُئکار رہی تھی
ت ُ
شا شاحر جوہا ,,مو مچھے کھا خانے گا ۔۔۔۔۔ شرگوسی تما آواز یں ھی القاظ انک انک
م
اے سی کی کولنگ میں تھی جوف سے حرم کے ما تھے یہ یی ھے یسینوں کی نوندیں تھی
وہ ئیند میں تھی گزرے وا قعے سے جوفزدہ شاحر کو ُئکار رہی تھی ۔
شاحر وہاں نہت شارے جوہے تھے وہ منری طرف ہی آرہے تھے ،وہ ہجکنوں کے
دوران رونے ہونے پڑپ کر نولی
ُ
کوٹی نہیں آرہا دنکھو میں نہی ہوں حرم ،دنکھو کوٹی جوہا نہیں ،وہ سیتے سے اسکا شر
،اتھا کر ہاتھوں کے ینالوں میں تھرنا ما تھے پر لب رکھتے نوال
ُ
نہیں شا شاحر تمہارے خانے کے ئعد داجی نے چھے سنور روم میں یند کردنا تھا
م
یس نہت ہوگنا آج اگر تمہیں یہ رالنا نو منرا نام تھی اشرفی نہیں ،اتھی شاحر حرم
ش ُ ہ ن چن ی
ت
کو کچھ اور کہنا کہ ا یتے ھے سے آٹی اشرفی کی آواز پر وہ لے نو ھ نکا تھا پر ا کے ا قاظ
ل
سن شاحر نے انک شرد شایس خارج کرنے اینا غصہ ینا تھا ۔۔
ی م ُ
اشرفی تھی یہ آؤ دنکھنا یہ ناؤ شاحر کے شر پر کھڑے ہوکر ا یتے نخوں یں ا کے م
ئ ش
ت م ش ل ک ن ن ت ھ ک ن
حرم رونا تھول جنرت سے آ یں ھ النے یہ سب د ھتے گی وہ شاند کتے یں ھی
،
یساوری ککڑ آج تنرے جنلی کناب یہ ینانے نو نولنا ،جب سے منری زندگی میں آنا
ُ
ہے حرم کو مچھ سے جھین لنا ہے نو نے ہر وقت کسی چن کی طرح ا کے شاتھ ج نکا
ش
رہنا ہے ڈاکنر ڈھکن کہیں کا ،اشرفی اتھی تھی ایتی زنان سے اشکی شان میں
م م یھ ک ش ُ
,قصندے پڑ ھتے ا کے نال نختے یں صروف تھا
ُ
اشرفی جھوڑو انہیں ،انہوں نے نہیں رالنا مچھے ،حرم ہوش میں آٹی ہاتھ کی یست
،سے آیسو رگڑٹی نولی اور ہاتھ پڑھانے اشرفی کو نکڑا
ُ
اس سب کے دوران شاحر نے نہت ہمت صنر اور ضنط سے کام لنا تھا وریہ اسکا
دل نو آج اشرفی کا قصہ جیم کرنے کو کر رہا تھا پر وہ حرم کی خالت کے ئٹش ئظر
،خاموش ہی رہا
جھوڑو حرم یہ نہیں تچے گا آج ،اشکی حرت تھی کٹسے ہوٹی تمھاری آنکھوں میں آیسو
النے کی اشکو میں نے جون کے آیسو رالنا ہے اب ،وہ حرم کی گرقت سے ئکلتے کی
،نگ و دو میں نوال
ُ
تھر کس نے رالنا تمہیں اس گھر کے سب ہی لوگ ا جھے ہیں مور در جتے انک نہی
،ہی ،اشرفی نے کہتے ہی حرم کو غصے میں دنکھ اینا جملہ ادھورا جھوڑ دنا
او ہاں انک جنگنز خان کے زمانے کا اور اسی کا پری نت ناقیہ ہستی تھی نو المشہور
داجی کے نام سے رہتی ہے نہاں ،کہیں وہ نو نہیں اشرفی نے در جتے سے سن رکھا
تھا داجی کے نایت اس لتے ناد آنے ہی نوال
ُ
حرم ئم خاؤ فریش ہو کر آؤ ڈپر کا وقت ہو رہا ہے سب ای نظار کر رہے ہو نگے ,,وہ
,نوری طرح اشرفی کو اگ نور کرنا حرم سے نوال
حرم کے خانے ہی شاحر نے انک ہی حست میں ہاتھ پڑھانے سوچ میں ڈونے
،اشرفی کو نکڑا تھا
ش مچ ُ
ارے جھوڑ مچھے ،کہاں لے خا رہا ہے ھے وہ ا کی گرقت یں مجلنا نوال
م
ُ
تمہیں کوٹی ضقاٹی د یتے کی یہ کسی سے ڈرنے کی ضرورت نہیں منری ی نوی ہو
ُ ُ چمس
ھی اشکی کمر میں ہاتھ ڈا لتے ا یتے فریب پر کرنے وہ اسکا تجال ہویٹ پرمی سے
،مسلنا گونا ہوا
اس اخانک اقناد پر حرم نے ک نق نوز ہونے نہلے نو زنان سے لب پر کتے تھر اینات
،میں شر ہالنا
اور خان ل نوا فریت کو مخسوس کرنے لگی وہ دھنرے دھنرے ہی شہی پر ا یتے اور
ُ ُ ت ی ت ل چمس
شاحر کے ر شتے کو ھتے گی ھی وہ خا تی ھی اب اسکا مجاقظ اسکا سب کچھ
،شاحر شہروز خان ہی تھا
،گ تی
ُ
وہ حرم کا ہاتھ تھامے ہی ڈائینگ روم میں داخل ہوا جہاں سب ہی ا کے ی ظر ھے
ت ن م ش
ن ُ ُ
شرپراہی کرسی پر ئیی ھے داجی نے انک ئظر ان دونوں کو د کھتے ئظروں کو زاویہ ندل ،
دنا تھا یہ شاحر کو صاف ناراصگی کا اغالن تھا ،۔
ُ ت ُ
شاحر نے جینر کھشکانے نہلے حرم کو ییھانا تھا ھر ا کے پراپر والی کرسی پر جود یھا تھا
یئ ش
یہ م نظر داجی کی آنکھوں میں نہت جیھا تھا پر وہ ئظرانداز کرنے کھانے میں ،
،مصروف ہو گتے
ُ ُ
م ت
حرم یہ سوپ ی نو میں نے خاص تمہارے لتے ینانا ہے ہیں اجھا لگے گا ،نور نانو
م ُ ن ی یئ ئ ُ
نے اسے داجی کے ڈر سے ظریں جھکانے ھے د کھ کہا اور ینالے یں اسے سوپ
،ئکال کر دنا
حرم انک مسکراٹی ئظر نور نانو پر ڈالتی سوپ ئیتے لگی ،کھانے کے دوران کسی نے
کوٹی نات نہیں کی ایسا مخسوس ہو رہا تھا جٹسے کچھ ہوا ہی یہ ہو سب اینا کھانا جیم
کرنے ا یتے ا یتے کمروں کی طرف پڑھ گتے شاحر تھی حرم کو لے کر کمرے میں خال
گنا تھا ،اور نور نانو ہی یس وہاں رھ گئ تھی وہ مالزمہ کو پرین اتھانے اور کچن صاف
،کرنے کا کہتی وہ تھی ا یتے کمرے کی طرف پڑھ گتی
ت ت ُ
کمرے میں آنے ہی شاحر نے حرم کو نہلے دوا دی ھی ھر اسے ا یتے حصار یں
م
ش ی ت ُ
مچھے ئیند نہیں آرہی اشرفی کو دنکھ لو انک دقعہ ،وہ خا تی ھی ا کی یہ نات شاحر کو
ُ
،ئٹش دال شکتی ہے پر وہ کنا کرٹی اسکا دل پریسان تھا اشرفی کے لتے
مف س ُ
مہ میں مذاق کر رہی تھی مچھے آرہی ئیند ،وہ ا کی نانوں کا ہوم ھتے ہڑپڑانے
چم ش
ت ھ ُ
خ ت ن ش ُ ت ُ
خ
حرم سو کی ھی پر ا کی آ کھوں سے ئیند کوسو دور ھی ،رات ھی ڈ ل کی
ُ
تھی دور کہیں مسجد سے اذانوں کی آواز سن وہ اتھ یی ھا ،وصو ینا کر تماز ادا کرنے
ئ
نور نانو جو اتھی ہی تماز ادا کرنے کے ئعد پرندوں کے لتے دایہ ناٹی رکھتے کے عرض
سے صچن میں آٹی تھی پر نہاں صچن میں شاحر کو گہری سوچ میں ڈونا دنکھ وہ
ی یئ ُ
،پرندوں کا کھانا ڈا لتے کے ئعد اس کے ناس ہی آ ھی
فل
نہیں مور ,,,شاحر انک طی جواب د ینا دونارہ خاموش ہو گنا
ُ ُ
،شاحر ،نور نانو نے انک عنر مرٹی نکتے میں عور کرنے اسے ئکارا
وہ سمچھ گنا تھا نور نانو کس نارے میں نات کر رہی ہیں ییھی وہ خاموش رہا کچھ نہیں
نوال
ُ
دنکھو شاحر ہم ا یتے تمر کی اوالد کو اس کے ناس یں ھوڑ کتے ،جو عورت
ش ج ہن
ُ
ہمارے تمر کو مار شکتی ہے وہ ا کی اوالد کے شاتھ کچھ ھی کر تی ہے ،اور وہ
کش ت ش
ُ ی
،شاحر اتھی کچھ نولنا کہ ا یتے ھے سے آٹی داجی کی آواز سن وہ فورا مڑا تھا
چن
ت ک ن ُ
داجی کو ھڑا د کھ ان دونوں کے ہی اوشان حطہ ہونے ھے حس نات کا ڈر تھا آحر
،وہی ہو گنا تھا نا خانے اب کویسا طوقان آنا تھا
ہم اتھی لے کر آ ئینگے ا یتے تمر کے تچے کو ،وہ ا یتے آپ سے کہتے مالزموں کو گاڑی
،ئکا لتے کا خکم د یتے لگے
اور دنکھتے ہی دنکھتے وہ گاڑی پر سوار ہونے جونلی سے ئکلتے خلے گتے ،شاحر نے
ت ت ہن ُ
ن ج ن
،ا یں رو کتے کی ہت کوشش کی ھی پر وہ نو ٹسے آج ہرے ہو گتے ھے
°°°°°°°°
وہ صنح شات تچے ٹی اتھ حکا تھا رات تھر تھی اسے تھنک سے ئیند نہیں آٹی تھی
انک نو خگہ کی یندنلی دوشرا کام کی قکر نوری رات ہی وہ نے جین شا کروٹ ندلنا رہا
یس انک ہی جہرہ تھا حستے نار نار جواسوں یہ جھانے اسے شکون تخسا تھا اتھی وہ
ن ش ہ ن
خلدی خلدی ہاتھ خالنے ا یتے لیتے ناسیہ ینا رہا تھا ناکہ وقت پر آفس نچ کے کن
ل
رات تھی نار نار اسکا جہرا ئگاہوں میں جھلمالنا اسے نے جین کر رہا تھا وہ ا یتے
خذنات سمچھ رہا تھا ایتی ک نق نت سے واقف تھا لنکن وہ خاہ کر تھی کچھ نہیں کر
شکنا تھا وہ یی ھان کی نہن تھی شاحر شہروز خان کی اگر اسے ینا لگ خانا نو ناخانے
ج
,,,کویسا قہر نازل ہونا وہ شاحر کا ت ھنرا روپ ئصور کرنے ھچھری لے اتھا
اقفف کینرول غادل تچے کینرول ییھان کو ییہ لگا نو تنری الش یہ رونے کنلتے کوٹی
نہیں ہوگا اقفف اس دل کو تھی اس یی ھاٹی یہ ہی خاکر انکنا تھا کمنحت ایتی لڑکناں
تنزی سے ہاتھ خالنے ا شتے پرنڈ فراتنر مسین کی مدد سے ا شتے دو پرنڈ فرانے کیتے اور
,,,اب ہاتھ کے ہاتھ کچن کو سمنیتے وہ ناسیہ پرے میں شجانا ڈائینگ ئینل یہ آنا
پڑی مشکل سے ا شتے در جتے کے جنال کو جھنکتے ا یتے کام کی خایب نوجہ منذول کی
تھی اب اشکی سوجوں کاتھ نور شاییہ وک نوریہ تھی کہ کٹسے ا شتے اشکی زاٹی معلومات
,,,خاصل کرٹی ہے
ا شتے نہاں کی صاف ضقاٹی کرواٹی تھی جو اب ر ہتے کے قانل ہوگنا تھا دھول متی
,,,,سے اسے و یسے ہی شحت حڑ تھی وہ جود کافی ئقاست یسند تھا
شاور وہ لے حکا تھا اور اینا لناس تھی یندنل کرنے وہ ناٹی کی ناٹ قکس کر رہا
,,,تھا
ہاف وایٹ شرٹ یہ نلنک ویسکوٹ نہتے ا شتے نلنک ناٹی جو ویسکوٹ کے اندر تھی
جنل سے سنٹ شناہ نال ،آنکھوں یہ.ہ نوز مصنوعی ئظر کا حسمہ حڑھانے ا شتے
م م
واچ نہیتے آ ئیتے میں جود کا انک آحری خاپزہ لنا وہ ل ینار تھا ا تے روز مرہ کے
ی ک
حسمہ آنکھوں یہ درست کرنے وہ آفس میں داخل ہوا آج اسکا نہال دن تھا کل اسے
شنایہ کی شنکرتنری نے شارا کام سمچھا دنا تھا,,,وہ آفس کی راہدارناں ع نور کرنے وقت
سے نہلے ہی آفس آگنا تھا اور شندھا خاکر ایتی یشست سمی ھالی جو عین شنایہ کے
,,,کنین کے دائیں طرف تھی
,,,,,رہا تھا
گوڈ انونگ میم.....منینگ کے پرخاست ہونے ہی شنایہ وک نوریہ ا یتے کالینٹس کو
لقٹ نک جھوڑنے کے ئعد اس طرف آٹی تھی جہاں تمام ورکرز ا یتے ا یتے کاموں
میں مشغول تھے سوانے دو لنڈی ورکرز کے جو مسکراٹی نانوں میں مشغول
یئ
تھی,,,,شنایہ کے قدم رکھتے ہی وہ دونوں تھی تنزی سے ایتی ایتی خگہ ھی اور
ی
لنینوپ یہ کام کرنے جوف کے ناعث انک نونل شایس خارج کنا جٹسے شا متے کوٹی
,,,چن تھوت ہو
شنایہ نے انک تنز اجیتی ہوٹی ئگاہ ان دونوں ورکرز یہ ڈالی,,,ایس آ السٹ وارینگ
وہ شنخندہ لہچے میں کہتی اینا رخ اس ی نو ورکر کی طرف کر گتی,,,جو اشکی آواز یہ تھی
م نوجہ یہ ہونے کام میں مگن تھا مسنر آہان آپ منرے کنین میں یسرئف
الئیں,,,وہ آہان (غادل )سے کہتی ا یتے کنین کی طرف پڑھ گتی ینچھے آہان اینا حسمہ
,,,,درست کرنے اشکے ئعاقب میں گنا
,,,,میں نے ئیی ھتے کنلتے نہیں کہا,,,اسے ئییھنا دنکھ وہ فورا نولی
,,,ائم سوری لنکن آپ نو لتے والی تھی آئ نو,,,وہ تھی مسکرانے ہونے دوندو نوال
انک لمچے کنلتے اشکی نات سن کے غادل کے تنروں نلے زمین کھسکی تھی ک نونکہ
حس قانل کے کام کے نایت وہ کہہ رہی تھی وہ فرینا ئین دن کا کام تھا جو وہ آج
,,,,کے آج ہی جیم کرنے کنلتے کہہ رہی تھی
ل ش جن
,,,لنکن اگلے ہی لمچے وہ جود یہ قانو نانے ا کے نج کو نول کرگنا
ق ی
شنایہ وک نوریہ کو وقت پر کام کرنے والے لوگ یسند ہیں تمہارا اسکلز اجھا ہے مگر
کام میں کوناہی میں پرداست نہیں کرونگی,,,وہ کنز اشکے شا متے کرٹی ئقرینا دھمکی آمنز
,,,,لہچے میں نولی
وہ محض اینات میں شر ہال گنا اور کنز تھا متے
واشروم کی طرف پڑھا د یتے ،کچھ ہی دپر میں فریش ہونے کے ئعد وہ آ ئیتے کے
شا متے کھڑی ینار ہو رہی تھی ،ینار ہونے ہی اب وہ اسی کسمکش میں تھی کہ ناہر
خانے یہ یہ خانے ییہ نہیں شاحر گھر ہوگا تھی یہ نہیں اگر یہ ہوا نو داجی تھر اسے
،کوٹی یتی شزا نا شنا دیں
ُ ُ
نہیں ....لمتی شایس لیتے اس نے جود کو پر کون کنا تھا اور جھونے جھونے قدم
ش
اتھاٹی کمرے سے ئکلی گھر کی مالزمہ روز کی طرح آج تھی ا یتے ا یتے کاموں میں
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 928
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ُ
مشغول تھی کچھ ضقاٹی کر رہی تھی نو کوٹی کچن میں مصروف تھی وہ شرشری سی
گ ل ئ ُ
،ظر ان سب پر ڈا تی کچن کی طرف پڑھ تی
ُ
اتھی وہ ڈائینگ ئینل کے فریب سے گزرٹی کچن کی طرف ہی خا رہی تھی کہ اسے
ش ن ُ ئ م ک ی ین ئین ئ
گ
ڈائی گ ل پر ھی نور نانو سی ہری سوچ یں ظر آٹی ،وہ ا کو الم کرٹی وہی
ُ ُ
گ
،ان کے پراپر والی کرسی کھشکا کر ئییھ تی
نور نانو داجی اور شاحر کے خانے ہی نہاں آکر ئییھ گتی تھی ،وہ شدند پریساٹی میں
مینال تھی انک طرف تمر کا تجا تھا نو دوشری طرف داجی اور عنایہ کے نارے میں نو
وہ حرم کے شا متے جود کو نارمل رکھتے کی نوری کوشش کرٹی جہرے پر پرم سی
ن ُ ش ش ُ ن ُ
مسکراہٹ شجانے ا ہوں نے ا کے الم کا جواب دنا اور اب اس سے غت کا
یط
,نوجھتے لگی
ن س ی ہن ُ ج ن ط ق ن ُ
ا کے کر مند ہونے ی غت کا نو ھتے پر حرم نے ا یں لی د یتے ہی کہا تھا کہ
،وہ قکر یہ کریں میں اب تھنک ہوں
ئینا وہ داجی کے شاتھ سوپرے ہی گنا ہے کسی ضروری کام سے کچھ دپر میں آنا ہی
ہوگا ،وہ اصل نات ینا کر حرم کو ینٹسن نہیں د ینا خاہتی تھی اس لتے اس وقت
ہن ُ
،ا یں جو نہایہ سوخا وہ کہہ دنا
ُ
جواب میں حرم اینات میں شر ہال گئ ،اتھی وہ دونوں ادھر ادھر کی نانوں یں
م
،مشغول تھی کہ مالزمہ نا شتے کی پرے الٹی ناسیہ ئینل پر شجانے لگی
خاؤ در جتے کو کہو کہ ناسیہ لگ گنا ہے ،نور نانو نے مالزمہ کو خانے کا اشارہ کرنے کہا
،
اتھی نال کر الٹی ہوں مالزمہ کہتی اتھی آگے پڑھی ہی تھی کہ در جتے شا متے سے آٹی
،ئظر آٹی
،نور نانو اور حرم کو مسنرکہ شالم کرٹی وہ تھی جینر کھشکا کر ایتی یشست سیی ھال گئ
ُ
حرم اور در جتے آنے والی قنامت سے نے جنر پر شکون انداز میں ناسیہ کر رہی تھی
،جنکہ نور نانو آب تھی پریسان تھی کہ ییہ نہیں وہاں کنا ہوا ہوگا
یس منرا ہوگنا ناسیہ ،نور نانو مزند پرداست یہ کرنے کمرے کی طرف پڑھ گتی اور
،در جتے تھی اینا ناسیہ جیم کرٹی ناہر لون کی طرف پڑھ گتی
,,یس کرو اشرفی نہلے زمین سے نو ئکل لو ا یتے اوناولے ک نوں ہو رہے ہو
ُ ُ ُ
ہو خانے گی شادی تھی ،حرم کو اسکا شاحر کو شانڈ کہنا نہت پرا لگا تھا اس لتے اسے
جھڑ کتے نولی
ُ
اجھا میں نات کرونگی شاحر جی سے ،اسے اس طرح جود کو نکنا د کھ وہ جود کو
ن
م ش ت ن ُ
،اشرفی ھی گھلنا ا کی گود یں نوری شان سے پراجمان ہو گنا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 935
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
°°°°°°°°
شنایہ ا یتے کنین سے ئکلتی انک شرشری سی ئظر کام میں مشغول آہان یہ ڈالتی
ہنل کی نک نک کٹساتھ آفس سے ئکلتی خلی گتی
اسے کام جیم کرنے میں رات کے 3تج گتے تھے وہ خلدی خلدی سب کچھ واینڈ
,,,اپ کرنے شکون کا شایس خارج کرنے ناہر ئکال
م
آحر وہ خلد کام کمل کرنے میں کامناب نہرا تھا وہ خاینا تھا یہ شنایہ کی خایب سے
اشکی آزمایش ہے ئقینا نہاں موجود تمام امنلوپز کو وہ ا یتے مظانق خاتچ خکی تھی وہ
چمس
انک ایسی لنڈی تھی جو ضرورت کے وقت تھی کسی کا احسان لینا ایتی نوہین ھتی
اب نک غادل اسے جینا سمچھ نانا تھا اینا ہی اس سے مناپر تھا ک نونکہ غادل کی ئظر
میں تھی انک لڑکی کو اینا مظ نوط ہونا خا ہیتے کہ وہ گھر قدم ناہر ئکالے نو اشکے جہرے
,,,,یہ جھاٹی شختی سے عنر ئظریں جود یہ جود جھک خانے
وہ تنزی سے قانل ا یتے کنین کی ڈرار میں رکھنا وہاں سے ئکال اتھی ا شتے ک نب نک
کرنے کنلتے شنل ئکاال ہی تھا جب اسے شنایہ کی دی گتی خاٹی ناد آٹی ا شتے خاٹی
ئکا لتے گاڑی کی نالش میں ئگاہ آس ناس دوڑاٹی نارکنگ اپریہ میں محض انک ہی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 937
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
سقند رنگ کی کوروال کار موجود تھی ک نونکہ نورا آفس خالی ہوحکا تھا ,,,وہ اس گاڑی کی
طرف پڑھا اور کی گاڑی کو انلوک کرنے گاڑی کا دروازہ کھو لتے وہ ڈرای نونگ سنٹ یہ
,,,,پراجمان ہوا اور وہاں سے روایہ ہوا
********
اتھی وہ .کچھ دور ہی نہنجا تھا جب دور سے شنایہ کی گاڑی کو روڈ یہ کھڑا نانا وہ نذنذب
کا سکار ہوا یبہی شنایہ گاڑی سے ئکلی اور آس ناس ئگاہ دوڑا کر دنکھتے لگی ,,,جب
,,,,,دور سے کسی کی گاڑی کو آنا دنکھ ا شتے لقٹ کنلتے ہاتھ ہالنا
سب تھنک ہونا نو میں نہاں نہیں کھڑی ہوٹی مسنر آہان ,,,,ا شتے ایتی ینکحر گاڑی
,,,کی خایب نوجہ دالنے کچھ ی نظیہ کہا
,,,,میں ڈروپ کرد ینا ہوں آنکو اگر کوٹی پرونلم یہ ہو نو,,,ا شتے ئٹسکش کی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 939
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
نے ,,,,وہ دل ہی دل میں اشکے ینچھے ئییھتے پر جوٹ کرنے لگا دل نو ایسا کر رہا تھا
جٹسے نہی اس سٹسان شڑک پر یبہا جھوڑ کر خال خانے یب غقل آٹی اس حڑنل
,,,,کو
,,,نہاں سے رایٹ لو ....شا متے دو پرن دنکھ ا شتے ہاتھ کی مدد سے اشارہ د یتے کہا
کچھ دور کی ڈرای نونگ کے ئعد ا شتے گاڑی تھنک اشکے گھر کے ناس ہی نارک کی
وہ صنر کا گھویٹ ئیتے گاڑی نورچ میں لےگنا ,,,,دروازہ نہلے سے کھال تھا مظلب
,,,,مالزمین اشکے می نظر تھے
کچھ دپر نوں ہی پرشکون لنیتے کے ئعد ا شتے مونانل ئکا لتے سب سے نہلے نو کھانا
آرڈر کنا شاتھ فرج سے ناٹی کی نونل ئکا لتے میہ سے لگاٹی ,,,,لنکن اشکی ئظر شاحر
کی مشکالز یہ نہیں پڑی تھی
وہ نال اجھی طرح حسک کرنے ناول خگہ سے تھنالنے آ ئیتے میں اینا شرانا دنکھتے
لگا ,,,,کسرٹی حسم یہ ییھی ییھی ناٹی کی نوندیں اب تھی جمک رہی تھی نالوں میں
ہاتھ ت ھنرنے ا شتے ک نگا کنا اور پرشکون شا خاکر مونانل ہاتھ میں تھامے ینڈ یہ دراز
,,,,ہوا
ئگاہ اشکرین کے اوپری حصے یہ پڑی نو وہ کچھ تھی ھکا جہاں وایس ایپ یہ شاحر کی
ونڈنو مشکالز تھی لنکن ان مشکالز کو آنے کافی وقت گزر حکا تھا کام کی الچھن میں
وہ مونانل کو شانلی نٹ سے ہنانا نو تھول ہی گنا تھا
اتھی خاگ رہا ہوگا ئقینا تماز کنلتے اتھا ہوگا وقت یہ نوجہ د یتے ا شتے دل میں سوخا اور
,,,,نہی سو جتے ا شتے شاحر کا تمنر ڈانل کنا
*****
ناخانے کون تھا تھاٹی تھی مونانل گھر ہی جھوڑ گتے وہ سوجتی اتھی مونانل رکھتے ہی
لگی تھی جب دونارہ مونانل تجا اور اشکرین یہ غادل کی ونڈنو کال دنکھ وہ ہڑپڑائ اور
اسی ہڑپڑاہٹ میں غلطی سے اسکا ہاتھ اشکرین سے مس ہوا اور دنکھتے ہی دنکھتے
کال ریسنو ہوگتی ہڑپڑاہٹ میں مونانل تھی اشکے ہاتھ سے جھوٹ حکا تھا ئینل یہ
مونانل شندھا پڑا تھا جہاں سے غادل کا جہرا در جتے کی ئظروں کے شا متے صاف واصح
تھا انک لمچے کنلتے وہ ایتی خگہ شاکت ہوٹی ئظریں نے اجینار ہی اشکے کسرٹی سقند
,,,نازوں یہ نہری جو صاف اشکرین یہ واصح تھے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 947
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
دوشری خایب جٹسے ہی غادل نے شا متے در جتے کاجہرا لہرانا انک نل کنلتے نو وہ ئقین
کرنے سے قاضر تھا لنکن اگلے ہی لمچے وہ جود کو سمی ھا لتے خان نوجھ کر اشکی خالت
,,,سے لطف اندوز ہونے لگا
قہفہ لگانے اسکا جہرا تمیما اتھا تھا ,,,,ا شتے نے اجینار مونانل کو دل کے مقام یہ
ن ک ب ی ت ھ ک ک ن
ل
ر ھتے آ یں موندی ھی ہی دروازہ تجا وہ اتھا اور دروازہ ھو لتے ڈ نوری نوانے کے
,,,,ہاتھ سے نارشل لنا اور دروازہ یند کرنے پرشکون شا کھانا کھانے میں مگن ہوا
°°°°°°°
نہلے داجی کی گاڑی شکندر منٹسن میں آکر رکی تھی تھر شاحر کی دونوں ہی انک شاتھ
نہنچے تھے ،داجی ا یتے دو گارڈز اور ڈرای نور کے شاتھ آنے تھے جنکہ شاحر اکنال آنا تھا۔
داجی ہم مل ئییھ کر تھی اس معا ملے کا خل ئکال شکتے ہیں ایتی خلد نازی تھنک
ن ُ
نہیں ،شاحر ا کے مقا ل آنا نوال
ن
ُ
ینچھے ھٹ خاؤ شاحر ئم نے جو کرنا تھا وہ کر لنا ہے ،ہمیں اور کیتی دقعہ ناد دالنا
ُ
پڑے گا کہ ہم ق نصلہ کریں گے وہ آنکھوں میں ج نگارناں لتے اسے نو لتے آگے پڑھ
ی ُ
،گتے ،شاحر کو تھی خار یہ خار ان کے ھے خانا پڑا
چن
ن
شکندر ,,,,,شکندر منٹسن کے الؤتچ میں ہنختے وہ نوری فوت سے نولے ،گھر کے
ن م نہ ُ
دروازے کے ناہر کھڑے واچ ین کو لے ہی ا کے گارڈز قانو کرنے شانڈ کر گتے
،
*********
ُ
راجنلہ اور کینا شناؤ گی کنا نہلے ُدکھ کم تھے منرے کہ ئم تھی یسنر پر پڑ کر
ُ
منرے ُدکھ مزند پڑھا گئ ہو ،اتھ خاؤ نار ,,,,وہ ا تی زوجہ کے شرہانے ھے نولے
ی یئ ی
ُ ُ
آنکھوں کی تمی سے ا کی نے سی کا اندازہ لگانا ل یہ تھا ا ک طرف ا یں ا تی
ی ہن ن ک ش م ی ن
دونوں اوالدوں کا دکھ تھا نو دوشری طرف ایتی ی نوی کا فوما میں خلے خانا ،ڈاکنرز ایتی
م غ ت ن ت ُ
طرف سے نوری کوشش کر رہے ھے ا ہوں نے ھی راجنلہ کے الج یں کوٹی
ُ ُ
ئم انک دقعہ اتھ خاؤ تھنک ہو خاؤ تھر تمہیں اور ایتی دونوں ینینوں کو لے کر ایتی
دور خال خاؤں گا کہ کوٹی ہمیں نہیں ڈھونڈ نانے گا ،وہ اتھی کچھ اور تھی کہتے کہ ینچے
ن ُ
،سے آٹی ا یتے نام کی دہاڑ پر ا کے القاظ میہ میں ہی رھ گتے
،وہ راجنلہ پر کمقرپر درست کرنے عجلت میں ینچے کی طرف پڑھ گتے
کم یہ تھا
،طرح تھ نکارے
ن ہ ُ
تمنز سے نات کرو شکندر ,ہم نہاں عنایہ کو لیتے آنے یں ،ا کے القاظ ھے کہ گونا
ت
ٰ
،ئم جو شکندر کی سمانوں میں تھنا تھا
ُ ُ
میں ک نوں ئم پر ئقین کرو ؟؟ ئم نو وہی ہو جو کل نک منری نے گناہ ئیتی کی خان
ت ن ُ
لیتے کے در نے ت ھے شکندر کو ا کی نات ہت صہ دال گئ ھی پر وہ جود پر ضنط
غ ن
ُ
دنکھو شکندر مچھے تمہاری اس قا ل تی سے کوٹی شروکار یں م اینا ق نصلہ ا یتے ہللا
ہ ہ ن یئ ن
ُ
ک نوں یہ کرو ذکر ئیتی ہے منری حسے قند کنا ہوا ہے ئم جٹسے وقت کے فرعونو نے
م ل ش ت ُ
شکندر صاجب ھی ا کے ہی ہچے یں دوندو نولے ۔
نہیں ہے وہ ئیتی اب آنکی وہ یس ی نوی ہے منری ,,,وہ نوری فوت سے تھ نکارا تھا
۔
ت ُ ت ش ُ
ا کی نات اب شکندر کے ضنط سے ناہر ہوگئ ھی وہ ا ھی اس کی طرف پڑھے ہی
ت ن ن ُ ن ُ
،تھے کہ عنایہ کی آواز ا کے کانوں سے کراٹی ا کے قدم شاکت کروا گئ ھی
نانا رک خائیں
،نانا مچھے کچھ کہنا ہے آپ سے ،عجلت میں شنڑھناں تھالنگ کر ینچے آٹی عنایہ نولی
ُ ُ
کہو ,,,,انک ا تی ہوٹی ظر شاحر کے ضنط سے شرخ جہرے پر ڈا لتے وہ عنایہ کی
ئ ج
ُ
،طرف رخ کرنے نولے
نہاں نہیں نانا اکنلے میں کرٹی ہے نات ،وہ داجی کی خال کر راکھ کر د یتے والی ئظریں
،جود پر مخسوس کرٹی مصنوٹی ہکالہٹ کا سکار ہونے نولتی شکندر صاجب کو دنکھتے لگی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 958
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
آپ لوگ عزت سے جود خلے خائیں گے یہ د ھکے دے کر ئکالنا پڑے گا ،وہ عنایہ
،کو ا یتے حصار میں لیتے داجی اور شاحر کو دنکھتے ہونے نولے
نانا رک خائیں ،نہلے منری نات سن لیں تھر کوٹی ق نصلہ لے لینا مچھے آئکا ہر
ق نصلہ ق نول ہوگا پر اتھی انہیں خانے کا یہ کہیں نہلے منری نات سن لیں ،وہ
گ ئ م کہ ُ
،شکندر صاجب کو م آواز یں تی ائکا ہاتھ تھامے ڈراینگ روم کی طرف پڑھ تی
ُ
اب ییہ نہیں کویسی یتی خال خل رہی ہے یہ خال ناز عورت ،شاحر اسے شکندر کو
لے خانے دنکھ ضرف دل میں سوچ ہی سکا ،جنکہ داجی آرام داہ انداز میں صوفے
ن ُ ت ن ت ُ نہ ُ
پر ئییھ گتے ھے ،ا یں اس سب کی کوٹی کر یں ھی کہ شکندر ا یں عنایہ کو
ہ ہ ق
چمس
،کنا نات ہے عنایہ ،کمرے میں آنے ہی وہ یہ ھی سے نوجھتے لگے
ُ ل ئ ُ ن م ُ
نانا یں ا کے شاتھ خانے کے لتے ینار ہوں ،وہ ان سے ظریں حرا کر نو تی رخ موڑ
،گئ
ی چمس
نانا ھتے کی کوشش کریں منرا وہاں خانا الزمی ہے ،میں مزند ا تی کوناہ نوں کی شزا
حرم کو تھگیتے نہیں دونگی ،ہمیں نہیں ییہ وہ ہماری معصوم حرم کے شاتھ کٹسا
ن ت ن ُ
شلوک کر رہے ہو گے ،اس تجاری کو نو نلٹ کر جواب ھی د ینا یں آنا ،آپ نے
ہ
نانا مچھ پر تھروسہ کریں یہ لوگ منرا نال تھی ناکا نہیں کر شکتے میں حرم کو ُاس جہ می
سے جھ نکارا دال کر نہاں آپ کے ناس ماما کے ناس لے آؤنگی تھر ہم نہلے کی طرح
ن م ئییھ ُ
رہینگے انک شاتھ جٹسے نہلے ر ہتے تھے جوش ،وہ گھینوں کے ل ز ین پر تی ائکا
،ہاتھ ا یتے ہاتھ میں لیتی نولی
م ُ نہ ُ
نانا کچھ نہیں ہوگا مچھے جب نک ا یں ائکا جون یں ل خانا وہ ھے کوٹی فصان
ئ چم ہن
نہیں نہنجا شکتے ،منرا وغدہ ہے نانا آپ سے حرم کو میں مزند طلم پرداست نہیں
ت ُ
،کرنے دونگی ،وہ ا ہیں منانے کی ہر کن کوشش کر رہی ھی
مم ن
تھنک ھے ،انک طونل خاموسی کے ئعد شکندر صاجب کی آواز گوتچی اور یہ دو القاظ
ت ن ُ
ادا کرنے ا ہیں ا یتے دل میں درد شا اتھنا مخسوس ہوا تھا ،وہ آج ھی نے یس
ہ ق ن م ت ت ن ت ُ
ھے ،ا کے جہرے کے ناپرات ینا رہے ھے کہ وہ ھی ق ہو گتے یں عنایہ کی
،نانوں سے
شکندر صاجب ینچے نہیں آنے تھے نلکہ وہ عنایہ کو دغاؤں سے نوازنے حرم کے
،کمرے کی طرف پڑھ گتے
ُ
میں ینار ہوں آپ کے شاتھ خلتے کے لتے ،الؤتچ میں داخل ہونے ہی اس نے
ھ ک ن
،داجی کی طرف د تے ہونے کہا
°°°°°°°°
??May i coming
,,,ہمم ...کمنگ ہ نکارا تھرنے شاتھ شر ہالنے اندر آنے کی اخازت دی
یہ قانل جو کل آپ نے دی تھی وہ رنڈی ہے ,,,,ا شتے قانل ئینل یہ رکھتے غام
,,,سے انداز میں کہا
,,,,گڈ جوب ,,,,قانل کو شرشری شا دنکھتے ا شتے محصوص انداز میں کہا
,,,تھینکنو ,,,لنکن مچھے لگنا ہمیں لوگوں کنلتے آشاٹی یندا کرٹی خا ہیتے
چمس
,,,کنا مظلب؟؟شنایہ نے یہ ھی سےنوجھا
مظلب یہ کہ آ نکے ڈپزاین نہت قیمس کٹساتھ مہنگے ہیں جو نہت کم لوگ افورڈ کر
شکتے ہیں نو منرا جنال یہ ہے کہ ہمیں ا نکے لیتے تھی آشاٹی کرٹی خا ہیتے ناکہ وہ لوگ
,,,,احساس کمنری کاسکار یہ ہوں
,,,کہنا کنا خا ہتے ہو؟؟ شنایہ نے اشکی نات سیتے سوال داغا
مخ نصر یہ کہ ہمیں شیم نہی ڈپزاین ان لوگوں کنلتے پریٹ کرنا خا ہیتے جو لوگ ہمیں
افورڈ نہیں کر شکتے ہم ایتی رینج کے مظانق جنزیں ارینج کر کے یہ ڈپزاین یناشکتے
ایتی نات پرجوش انداز میں کہتے وہ اشکے ناپرات دنکھتے لگا جوکافی خد نک مناپر لگ
,,,رہے تھے
ن ممہ
مم اتنرسینگ ,,,,آج منری نہت ضروری منینگ ہے اور میں خاہو گی ئم اینا یہ
آ ینڈیہ وہاں منرے کالئینٹس کے شا متے ئٹش کرو دنکھتے ہیں وہ کینا مناپر ہونے
,,,,ہیں
تمہارے ناس 2گھیتے ہیں ایتی پرپزئینٹسن ینار کرنے کنلتے کنا ئم کر شکوگے؟؟
,,,,ہاتھوں کو ناہم مالنے وہ ا یتے محصوص انداز میں ئغور اسے دنکھتے ہونے نولی
ینچھے شنایہ آحر نک اشکی یست نکتی رہی,,,,ناخانے اشکے دماغ میں اب کنا خل رہا
,,,,تھا
********
منینگ کا آغاز ہوحکا تھا ,,,غادل ا یتے انداز سے مجالف فرئقین کو کسی خد نک
,,,مناپر کرحکا تھا شنایہ تھی کالئینٹس کو مناپر دنکھ جوش ئظر آرہی تھی
تھے اور غادل کی پرپزئینٹسن واقعی قانل ئغرئف تھی ,,,اسکا آنڈیہ کام کررہا تھا
سب کچھ اجھا خارہا تھا شنایہ اشکی زہایت سے مناپر ہونے اسے مینخنگ ڈاپرنکنر کی
نوسٹ یہ قاپز کر خکی تھی
°°°°°
ن
شاحر جونلی میں ہنختے ہی سب سے نہلے ا یتے کمرے کی طرف پڑھا تھا ،وہاں سے
ق ت ُ
آنے آنے اسے شام ہوگئ ھی ،نورے را شتے اسے یس حرم کی ہی کر شناٹی رہی
شاند کچن میں ہوگی یہ مور کے کمرے میں ہوگی ،وہ جود سے کہنا اتھی وایسی کے
،لتے مڑا ہی تھا کہ نالکوٹی کا دروازہ کھال دنکھ وہ فورا شارا ماحرہ سمچھ گنا تھا
ُ
انک نو ییہ نہیں یہ سوین تما طوطا کب ہماری زندگی سے خای نگا ،کھ لے شاحر ئینا
ل
ُ
ی ُ
،جب نک یہ نہاں رہے گا تنری ی نوی تچھے جھوڑ کر اسے ہی اہم نت د تی رہے گی
لگنا ہے اب وقت آگنا ہے کہ جو اس کے لتے سوخا ہے وہ کرنا پڑے گا ،جود سے
،کہنا وہ خلنا کڑنا آحر جود کو نورمل کرنا نالکوٹی کی طرف پڑھا
ُ ُ
ارے میں نوجھنا ہوں آحر ئم نے اسے اینا شر پر ک نوں حڑھانا ہوا ہے ،اینا شر پر
ُ ین ُ
حڑھاؤگی نو اشکی مخنت کم ہوٹی خا گی تمہارے لتے ،اشرفی ا کی گود میں ئییھا
ش
تھر میں کنا کروں اشرفی کہ شاحر جی یس منرے ہی رہیں یس ہمٹشہ مچھ سے مخنت
ُ
کرنے رہیں ،حرم کی پر سوچ اور مرجھاٹی سی آواز دروازے پر ھڑے شاحر کے
ک
،کانوں سے نکراٹی
ئ
،شاحر کو دنکھ حرم تھی گڑپڑانے شانوں پر دو ییہ ُدرست کرنے شہی ہو کر ییھی
ن ئ ُ
طی نغت کٹسی ہے تمھاری؟؟؟ ا شتے انک ظر ا کے سقاف جہرے کو د کھنا اینا ہاتھ
ش
ُ
اشرفی کی طرف رکھتے کہا ناکہ وہ حرم کی گود سے ا کے ہاتھ پر ییھ کے ،اشرفی نو
ش ئ ش
ن ک ش ُ ن ُ
جنرت زدہ شا اسے د کھ رہا تھا جو ہاتھ نو ا کی طرف کتے ہونے ھڑا تھا پر د کھ حرم
،کو رہا تھا
اوہ اجھا تخو نو حرم کے شا متے ہنرو ئیتے کے لتے جھونا ینار کا ڈراما کر رہے ہو
ُ
منرے شاتھ شستے عمران ہاسمی ،پر مچھے تھی ئم خا یتے نہیں اگر ئم عمران ہاسمی
ُ س ُ
ہو نو میں تھی ہمانوں سعند ہوں ،وہ ا کی شناست مچھنا جود سے نولنا ا کے نازو سے
ش ش
اجھا ،شاحر نے ہ نکارا تھرنے ہونے کہا ،خلو مچھے کنڑے ئکال کر دو فریش ہونا ہے
ئ م ق ک ت ک نہ ُ
وہ لے اسے ھڑا کرنا ھر جود ھڑا ہوگنا ،اور مو ع لتے ہی اشرفی کو یہ مخسوس طر قے ,
خ م ی م گ ش ُ ُ
سے ا یتے کندھے سے ا نار کر ا کے ھر یں نخنا حرم کو لتے کمرے یں ال گنا ۔۔۔
ُ
اب کنا پرا تھال کہوں میں اب نک نو غادت ہو خاٹی خا ہیتے مچھے زندگی پرناد ہوگنا
ن ُ
۔۔۔۔۔ ،ا کے خانے ہی وہ جود سے مجاطب ہونے نوال ۔۔
,,,,,ماصی
ئ
آج تھر تمر نہیں آنا تھا وہ اداس سی کنینین میں ییھی جوس سے لطف اندوز ہورہی
تھی سوجوں کا تھ نور تمر کے گرد گھوم رہا تھا اس رات کے ئعد ا شتے کوٹی رائطہ نہیں
,,,,کنا تھا نہاں نک کے پرانے کرنے پر اسکا تمنر تھی مسلسل مصروف خارہا تھا
سوچ سوچ کے اشکی شرنائیں تھیتے کے فریب تھی اسے تمر کی نوجہ نا ئظراندازگی سے
کک تھی فرق نہیں پڑنا تھا لنکن حس مفصد کے تحت وہ تمر کا شاتھ خاہتی تھی وہ
ت مک م
اب نک نا ل تھا,,,,,اس رات تمر کا شادی والی نات کرنا اور ھر نوں غایب
ہوخانا اسے ڈر تھا نو ضرف اینا کہ شاحر نے اسے سب کچھ ینا نو نہیں دنا وہ جیتے دن
,,,,جونلی رکنا یب نک اشکی خان خلق میں رہتی تھی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 978
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
داجی کی .طی نغت تھنک نہیں تھی حسکی وجہ سے انہوں نے اموشنل نلنک منل
کر کے تمر کو کچھ دن اور ا یتے ناس نہرنے کا کہا تھا انکی گرنے خالت کے ئٹش ئظر
وہ تھی خلد ہی مان گنا اور کچھ شاحر نے تھی اسے سمچھانا نو اسے ناخا ہتے ہونے
تھی جونلی ہی رکنا پڑا داجی روز اسے ا یتے شاتھ شالنے تھے اور سوپرے سوپرے وہ
نافی گھر والوں کے گرد گھرا ہوا رہنا تھا اس سب میں وہ عنایہ سے خاہ کر تھی رائطہ
,,,,,نہیں کرنارہا تھا
,,,کچھ دپر اسکا جہرہ دنکھتے کے ئعد وہ ئغور اسے دنکھتے ہونے نوال
ا شتے کاندار انداز میں نوجھا ,,,,اشکے اکھڑ لہچے یہ وہ کھل کے مسکرانا تھا عنایہ کو انک
,,,,لمچے کنلتے اشکی دماعی خالت یہ سیہ ہوٹی
ن س
ککنا مظلب ہے تمہارا کون دسمن منرا کوٹی دسمن نہیں ہے ھے م ,,,,مقا ل کی
ئ چم
نات یہ وہ جنران ہوٹی تھی لنکن خلد جود کو سمی ھا لتے اکھڑ لہچے میں سوال کنا اشکے
,,,,ناوجود تھی لفظ لڑکھڑاہٹ کا سکار ہونے
گ ھنراؤ مت تمہارے نارے میں سب خاینا ہوں تمہارے حزنانوں سے لنکر تمر شہروز
,,,,خان کے نورے خاندان کے نارے میں
زنادہ مت سوجو و یسے تھی دسمن یہ وار کرنے سے نہلے اشکی کمزور ی نض نالشتی
ضروری ہوٹی یہ جنگ کا نہال اصول ہے لنکن ئم اب نک شاحر کی دکھتی رگ سے
,,,,اجھی طرح واقف نہیں ہو
وہ تھر اسے دنکھتے نہر نہر کر مظ نوط لہچے میں نوال
ت س
جود کو اوور اسمارٹ اور مقانل کو کمزور ھتے والے ھی اکنر جنگ میں ق نوح
م چم
,,,,نہرنے ہیں ,,,اسے دنکھتے وہ کچھ جنانے ہونے لہچے میں نولی
,,,اشکی ادا یہ وہ مسکرانا,,,,خلو تھر مدعے کی ہی نات کرلیتے ہیں تمہارا ہی قاندہ ہے
شاحر سے ندلہ لیتے میں ہم تمہاری مدد کر ینگے لنکن تمہیں ہمارے نالن کے مظانق
,,,,سب کچھ کرنا ہوگا
ک نونکہ ئم شاحر شہروز خان سے ندلہ لینا خاہتی ہو لنکن ئم اشکے جھونے تھاٹی کو
ُ
تھایس کر ا نکے گھر میں داخل ہونا خاہتی ہو جنکہ اس سے تمہیں سوانے زلت کے
کچھ نہیں مل نگا جب شاحر تمہیں اتھی اینا ینانے کنلتے ینار نہیں نو یب کٹسے ہوگا
جب ئم اشکی ی نوی کے ر یتے یہ قاپز ہوگی اور جہاں نک میں اسے خاینا ہوں وہ کیھی
تھی تمہیں تمہارے مفصد میں کامناب ہونے نہیں د ئگا,,,اور سب سے پڑا جو تمہارا
ئفصان کہ تمر کے آگے تمہاری ری نوئٹسن حراب ہوخانے گی اور جٹسے ہی تمہارے ماں
ناپ کو تمہاری حق نقت معلوم ہوگی وہ تھی تمہیں تھکرا د ینگے,,,,انکی نار مقانل نے
,,,,ئفصنل سے اسے اشکے کارنامے گ نوانے تھے
حڑیں کھوکلی مت کرو انہیں کاٹ دو ناکہ کوٹی اور قصل ا گتے کی گنجایش ہی یہ
,,,تچے,,,وہ تھنڈے تھار لہچے میں نوال
,,,,میں نے شنا ہے تمہارے ناپ نے تمہارا کرنڈٹ کارڈ نالک کردنا ہے
,,,,,ئم ا یتے کام سے کام رکھو میں تمہارے لیتے کام کرنے کو ینار ہوں
عنایہ کو لگا جٹسے مقانل اشکی خالت یہ مزاق اڑا رہا ہے اسی لیتے وہ خاصی اکھڑ لہخہ
,,,,اجینار کر گتی تھی و یسے تھی یہ نو اشکی قظرت میں شامل تھا نل میں رنگ ندلنا
اس کھنل کی اصل کھالڑی,,,,وہ پرم سی مسکراہٹ کے شاتھ کہنا وہاں سے ئکلنا
,,,,خال گنا اور عنایہ ہاتھ میں نکڑا اسکا کارڈ عور سے دنکھتے لگی
ی یم
وہ ا یتے کمرے میں کمقرپر میں دنکی جہرے یہ دینا جہاں کی معصوم نت شجانے ھی
ئیند کے مزے لوٹ رہی تھی گھتی شناہ زلقیں نکتے پر نے پری نب سی کسی آیسار کی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 987
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
طرح تھنلی ہوٹی تھی نورا کمرا روشتی میں نہانا ہوا تھا جنکہ تھنک اشکے پراپر میں
اشرفی مزے سے سو رہا تھا دونوں ہی شاتھ میں نہت ینارے لگ رہے تھے
شکندر اور راجنلہ نامخسوس طر ئقے سے کمرے میں داخل ہونے
ہیتی پرتھ ڈے نونو ......تھنک اشکے شرہانے ئیی ھتے وہ دونوں اشکے کان کے ناس
ن ت گ م ک ہ
تے ہونے م آواز ہوکے نولے حرم جو شاند سی جواب یں م ھی ا کی آواز یہ ھ ک خ
,,,,,ہڑپڑا کے اتھی
لنکن جٹسے ہی شا متے ا یتے والدین کو دنکھا نے شاجیہ ہی وہ شکندر کے سیتے سے
,,,,لگی
ک نوں تھتی آج نو کمرا تھی روسن تھا تھر منری شہزادی ڈر ک نوں گتی شکندر نے اسکا
جہرہ ناتھوں کے ینالے میں تھرنے نوجھا,,,وہ میں ڈراونا جواب دنکھ رہی تھی یہ
,,,اشلیتے شاند
مصنوعی سے انداز میں سوال کنا وہ ناٹی کنلتے کچن کی طرف پڑھ رہی تھی جب اشکے
کانوں میں آوازیں نکرائیں اخانک دماغ میں جھماکہ ہونے اسے ناد آنا کہ آج حرم نور
,,,,,کی پرتھ ڈے ہے نو ا شتے قدم اشکے کمرے کی طرف ہی پڑھا لیتے
جو تھی تھا اسے حرم سے ہمٹشہ مخنت رہی تھی وہ تھی ہی ایتی یناری اور معصوم
کے کوٹی اس سے سوانے مخنت کے کچھ کر ہی نہیں شکنا اس نے ئصاد اشکی
,,,,معصوم نت سے تھرنور یناری یناری نائیں
وہ آزاد یسند لڑکی تھی لنکن انک ماں کی قکر سے اتجان تھی وہ زندگی کی رنگنی نوں میں
کھونا خاہتی تھی جنکہ انک ماں کی جواہش تھی ایتی ئیتی کو ہر گرم شرد ہوا سے تجانا
,,,,اور وہ اس قکر کو نایندنوں کا نام دے کر اس سے اکنانے لگی تھی
,,,,حرم تھی ا یتے دن ئعد عنایہ کا اجھا موڈ دنکھ کافی جوش تھی
شکندر صاجب کہتے ا نکے ما تھے یہ نوسہ د یتے آحر میں راجنلہ کو شاتھ آنے کا کہتے
کمرے سے ناہر ئکل گتے جنکہ عنایہ حرم کی صد یہ اشکے شاتھ ہی جوش گینوں میں
,,,مصروف ہوگتی
********
تمہیں کنا کسی کو نہیں پڑنا وہ تھر اسی لہچے میں نولی لنکن اس دقعہ آواز روندھی
,,,,ہوٹی مخسوس ہورہی تھی
ن چمس
ایسی نائیں ک نوں کرٹی ہیں آپ مصروف تھا نلنز ھیں یہ مچھے آ کی نہت قکر ہے
,,,,آپ یہ سب مت سوخا کریں
آنکو ییہ ہے عنایہ جی گاؤں میں نہت مزہ آنا ہے لنکن جو نات نوی نورشتی کی زندگی
,,,,میں ہے وہ نہاں نہیں
وہ مسرور اندازمیں نوال اور دونوں ہی مدہوش سے نانوں میں مگن ہو گتے اسی طرح
انک اور رات کسی نامحرم کی آوازسیتے گزری اور انہیں احساس نک یہ ہوا کہ وہ کن
,,,,راہوں یہ خل رہے ہیں
**********
ک س
شنری اسے ا یتے طور سب چھا حکا تھا کب ٹسے اور کنا کرنا ہے اور وہ نوری طرح
م
,,,سے رصا مند تھی ہوخکی تھی
اتھی وہ آگے پڑھ رہی تھی جب تمر کی آواز یہ مصنوعی شا جونک کر نلتی جو نکتے کا
,,,انداز خاصی قنری تھا
ارے نار منرا مظلب کوٹی اشاتمنٹ ہے نا ا یسے ہی,,,,انکی نار ا شتے ایتی نات کی
ئ
,,,,صخنح کرنے درست جملہ نوال
,,,,نہیں یس و یسے ہی خارہی ہوں من نہیں لگنا منرا اس سور میں دم گھینا ہے
میں سوچ رہا ہوں آج نوٹی سے وایسی یہ کہیں گھو متے خلتے ہیں ,,جینر یہ ئییھتے ا شتے
,,,,,عنایہ کا موڈتجال کرنے کی عرض سے کہا
,,,,,نہیں میں گھر یہ کنا کہونگی اب نک کسی کو ہماری دوشتی کا غلم نہیں ہے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 998
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
,,,,,ا شتے فورا ائکار کنا
یہ تھی ہے خلیں تھر ہم کل ملتے ہیں و یسے تھی مچھے آپ سے کچھ ضروری نات
,,,,کرٹی ہے
کل آپ نوی نورشتی کے تجانے کنگ ریسنوری نٹ میں مچھ سے مل شکتی ہیں یس آپ
,,,,وہاں نک نہنچ خائیں نافی آ نکے تحفظ کی زمنداری میں جود لے لوئگا
,,,,تمر نے ا یتے دماغ میں خلنا شارا نالن اشکے گوش گزارا
عنایہ کسی گہری سوچ میں مسنغرق ہوخکی تھی,,,,.تمر نے اسے ہوش میں النے
,,,,کنلتے اینا ہاتھ اشکے ہاتھ یہ رکھا
,,,,ا یتے ہاتھ یہ اسکا لمس مخسوس کرنے وہ سوجوں سےناہر آٹی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 999
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
تھنک ہے میں نہنچ خاؤنگی,,,,ا شتے مسکراکے جواب دنا,,,یبہی التنرپری اتجارج کی
,,,ئیتی زدہ آواز گوتچی اور وہ دونوں ہی خاموسی سے ا یتے کام میں مشغول ہو گتے
,,,,روز کی طرح وہ دپر رات کال یہ گقنگو کرنے ئیند کی وادنوں میں اپر خکے ت ھے
ش گ ک س ص ت ھ ک ن ھ ک ن
اور د تے ہی د تے یہ رات ھی گزر کر نح کی ل اجینار کر تی ہر طرف رو تی
خگمگارہی تھی حرم نور اور عنایہ ا یتے مقررہ وقت یہ گھر سے خا خکی تھی اور شکندر
تھی ا یتے آفس خلے گتے تھے,,,حرم کالج گتی تھی جنکہ عنایہ نوی نورشتی کے نام پر تمر
,,,,,کی یناٹی گتی خگہ یہ گتی تھی
اخانک دماغ میں سوال اتھا دل میں ہزاروں وسوسے آنے لگے تھے وہ کوٹی معصوم
س
تچی نو یہ تھی جو وقت کی پزاکت کو یہ ھے سی نامحرم سے اس طرح لنا کس خد
م ک چم
نک انہیں گناہوں کی راہ یہ دکھنل شکنا تھا وہ اجھی طرح واقف تھی لنکن
معصوم نت کا لنادہ اوڑھے ہر سمچھ سے پری االلزام ہورہی تھی معصوم نو جنر وہ
اتھی وہ کچھ سو جتے وایسی کنلتے مڑی تھی اسے اندر خانا مناسب نہیں لگ رہا تھا
,,,یبہی اسکا مونانل تجا اور مونانل یہ تمر کانام خگمگانا دنکھ وہ کچھ ہلکی تھلی ہوٹی
اس سے لیتی تھی اشکے سیتے سے جیتی وہ گہرے گہرے شایس تھرنے لگی تھی تمر
ت س
کو نہلے نو جھ نکا لگا لنکن اسکا جوف ھتے وہ ھی اسے جوصلہ د یتے کی عرض سے
چم
شسوری.....کچھ دپر نوں ہی اس سے لیتے ر ہتے کے ئعد اسے ایتی نے اجیناری کا
احساس ہوا نو وہ ندامت سے مغزرت کرنے ینچھے ہتی,,,تمر نے تھی فورا ہی اینا
,,,,حصار اشکے گرد سے ہنانا تھا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1003
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
آپ پریسان یہ ہوں یہ منرا اینا قل نٹ ہے میں ہونل یہ ہی نالنا مگر وہاں کوٹی
محقوظ رپزرویسن نہیں ارینج ہوٹی نو میں نے سوخا یہ خگہ ئٹسٹ رہے گی لنکن شاند
آپ ڈر گنیں,,,,وہ دو قدم کا قاصلہ ا یتے اور اشکے درمنان سے منانا شہولت سے
,,,دھیمے لہچے میں نوال
ک ئ خ
ہمم....وہ کچھ نہیں نولی محض اینات میں شر ہال گتی,,,,عنایہ کی ظریں ھی ہوٹی
,,,,,تھی جنکی تمر کی ئظریں مسلسل اشکے جہرے کا نواف کر رہی تھی
کچھ دپر کی معتی جنزخاموسی کے ئعد تمر نے اسکا جہرہ دونوں ہاتھ میں لیتے مخنت
,,,,سے جور اندازمیں کہا
لنکن....عنایہ نے کچھ کہتے کنلتے میہ کھوال ہی تھا جب تمر نے اشکے پرم و مالئم
شرخ ہوی نوں یہ ائگلی رکھتے اسے خاموش کروادنا,,,,.عنایہ نلنز یہ مت کہیتے گا کہ میں
,,,,ئم سے پڑی ہوں ہم کٹسے ئکاح کرشکتے ہیں وعنرہ وعنرہ
عنایہ نے اشکے ہاتھ ا یتے جہرےسے ہنانے رخ ندال,,,لنکن حق نقت نو نہی ہے
یہ تمر لوگ کنا کہینگے,,,,,وہ اشکی خایب یست کیتے ئظاہر شحت مگرقنح مندی
سےمسکرا کرنولی,,,,تمر نے اشکی کالٹی تھا متے تھر سے اسکا رخ ایتی طرف
حصے کی مخنت نہیں دے نارہے نو اس دینا سے کنا نوقع کر رہی ہیں آپ یہ دو دن
نائیں ینا کر تھول خانے گی مگر میں آنکو اس طرح نہیں دنکھ شکنا عنایہ نلنز ائکار
مت کریں ضرف ا یتے نارےمیں سوجیں انک نار یس انک نار,,,, .وہ تھرانے لہچے
,,,,میں کہنا ایتی نات یہ زور د یتے لگا
کنا ئم منرا شاتھ ہمٹشہ دوگے ,,,عنایہ نے تھرانے لہچے میں نوجھا تمر نے تنزی
,,,,سے اینات میں شر ہالنا
,,,,اشکے لفظوں یہ تمر کے جہرے یہ ئٹسم کھال عنایہ نے ایتی ئگاہ خکھادی
شکریہ عنایہ نہت شکریہ آنکو نہیں ییہ آپ نے رصا مند ہو کر کیتی پڑی جوسی دی
ن ُ
ہے مچھے ،اب کوٹی دکھ فریب نہیں آنے دوئگا آ نکے ،وہ مخنت سے اسے د کھنا گونا
ہوا ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1007
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ش ُ
،کچھ ہی دپر میں ا کے ناتخوں دوست مولوی کو لتے وہاں موجود تھے
تمر نو تھوڑی خلد نازی نہیں کر رہا کچھ دن رک خا داجی سے نات کر لے وہ مان
س ُ
خائینگے نوں جھپ کر ئکاح کرنا تھنک نہیں ،تمر کا کالس قنلو فرہاد اسے مچھانے
نوال۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1008
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
نہیں داجی سے نات کرنے کا کوٹی قاندہ نہیں وہ نہیں مائیں گے ،تمر انک لمتی
شایس لینا نوال
،کوشش کی تھی
نلنز نار نو منرا شاتھ نہیں د ینا خاہنا یہ دے خال خا تھلے ہماری دوشتی میں کوٹی فرق
ُ
،نہیں آ ی نگا ،تمر ا کے ان مسوروں سے ینگ ہونا نوال
ش
تمر کی نات سن مقانل خاموش ہوگنا تھا ،۔ نہیں ینا شکنا میں شاحر تھاٹی کو تھی وہ
مچ ت ہ ُ
نو و یسے تھی عنایہ کو یسند نہیں کرنے ،ھے ھی مٹشہ اس سے دور ر ہتے کا ہتے
ک
منرے ناس یہ آحری راسیہ تجا ہے یس ،وہ شدند کرب میں نوال
عنایہ ئکاح کے ہونے ہی اتھ کر وہاں سے خا خکی تھی مگر فرہاد کو اشکے جہرے کی
مسکراہٹ کچھ کھنک رہی تھی ک نونکہ ئکاح کے وقت تھی وہ مسلسل گھونگٹ کے
♡♡♡♡♡♡
ن ن ھ ت ن ت ن ھ ت ک ن ش ُ
ا کے سوال پر حرم کی آ ھیں لی ھی اور ا ہیں لی آ کھوں کو ت ھنرنے وہ شاحر
کو دنکھتے لگی تھی ،اس سب گھر کے جھمنلوں کے درمنان وہ یہ نو تھول ہی گئ
ُ ہن ت چم ُ ت ک ُ
ھی کہ ل اسکا ئینر ہے ،م ھے نو کچھ ھی ناد یں در جتے اب کنا ہوگا ۔ اس
ہ ن ش ُ
کے القاظ لڑکھڑانے تھے ،شاحر ا کی خالت سے محقوظ ہونا ل نوں لے ٹسی دنانے
ئییھا تھا ۔
گے یہ ؟
حرم نے انک نار تھر معصوم نت سے نوجھتے ئقین دھاٹی خاہی ،شاحر کی ئظر اس نار
ت گ ہ ش تھنک ُ
،تی ا کے لتے الٹی ل نوں پر نک گئ ھی
ن ُ
ینائیں یہ ؟؟ اسے نوں خاموش جود کو نکنا د کھ حرم نے ھر کہا ،ہاں کروا دوئگا ،وہ
ت
،مخ نصر القاطوں میں نولنا نور نانو اور در جتے کی موجودگی کا جنال کرنا خاموش ہوگنا
حرم اتھی کچھ اور کہتی کہ داجی کو آنا دنکھ وہ خاموسی سے شر جھکا گئ ،وہ وہاں
ُ ُ
موجود تمام ئقوس پر ئظر ڈا لتے شر پراہی کرسی پر پراجمان ہو گتے ۔ ا نکے آنے ہی
،سب ہی کھانا کھانے میں مصروف ہو گتے تھے
عنایہ آٹی ...کھانا کھانے حرم کی عنر ارادہ سی ئظر شا متے سے آٹی عنایہ پر پڑی نو وہ
م ش ُ ُ خ ُ
ص
جوسی سے اسے ئکارٹی الئ ،ا کے ئکارنے پر شاحر نے نوطی سے حرم کا ہاتھ
ایتی گرقت میں لنا اور ایتی لہو ی نکاٹی ئظروں سے عنایہ کو دنکھا تھا ،داجی عنایہ کو
النے ہی کمرے میں یند ہو گتے تھے اور اتھی کھانے کی منز پر آنے تھے ،نور نانو نے
شا شاحر ہاتھ جھوڑیں مچھے آٹی سے ملنا ہے ،حرم نے شاحر کی شحت گرقت سے اینا
ھ ک ن ل ی ش ُ
ہاتھ ئکا لتے کی کوشش کرنے کہا ،ا کی نات سن شاحر نے ا تی ہو رنگ آ یں
ی ش ُ ن ی یت ئ
ن
حرم کی طرف اتھاٹی ھی ،ھی رہو ہی ۔۔۔ اینا اس عال دنانا ا کے ہاتھ پر ا تی
گرقت مزند شحت کرنا گونا ہوا ۔۔۔
عنایہ جہرے پر مصنوعی جوف الٹی جھونے جھونے قدم اتھاٹی ڈاینگ ئینل پر
ُ ی یئ ُ گ خ ہ ن
ش
تی ئییھ تی ۔ ا کے ھتے ہی شاحر اتھ کھڑا ہوا تھا اور حرم کا ہاتھ و یسے ہی ا یتے ن
ہاتھ میں تھامے انک جوتخوار ئظر عنایہ پر ڈالنا وہاں سے ئکلنا گنا ۔ یہ نو یس محض
ت س م ج م ش ُ
شروغات ہے ,,,ا کے خانے ہی وہ دل یں سو تی دل ہی یں م کراٹی ھی۔ نور
ی لک ئ ھ ت ت ُ
نانو اور در جتے ھی ا تی وہاں سے تی ا تی کمروں کی طرف پڑھ گتے ۔۔
ن ُ
داجی نلنز آپ منری وجہ سے ان سب کو کچھ یہ کہیں ۔ یہ سب ماجول د کھ اسے
ُ
دلی شکون مل رہا تھا پر داجی کے شا متے شرمندگی کا ڈراما کرنے شر جھکا کر نولی ،ئم
ُ
زنادہ ہماری ماں ئیتے کی کوشش یہ کرو ،تمہیں اتھی اگر ہم نہاں پرداست کر رہے
ُ
ہیں اور ئم حس وجہ سے نہاں موجود ہو نو وہ ہمارے تمر کا تجا ہے ،وریہ ہماری ئظر
میں تھی تمھاری وہی اوقات ہے جو ان سب کی ئظر میں ہے ،وہ کہتے انکھوں میں
*****
جھوڑیں منرا ہاتھ شاحر جی مچھے درد ہو رہا ہے جھوڑیں یہ۔۔۔۔ ڈائینگ روم سے لے
ُ
کر کمرے نک آنے مسلسل نہی جملہ دہراٹی اس طا م کو ا یتے نازک ہاتھ جھوڑنے
ل
ن
کا کہہ رہی تھی ،جو نلکل ا یتے جواسوں میں نہیں لگ رہا تھا ،آ یں اور جہرا صے
غ ھ ک
یہ کنا طرئفہ ہے شاحر عنایہ آٹی کب آٹی مچھے کسی نے ینانا ہی نہیں اور آپ نے
ُ
تھی ملتے نہیں دنا مچھے ۔ وہ ا کی خالت سے نے جنر ا تی ہی نو تی خا رہی ھی۔۔
ت ل ی ش
س ک ُ
یس۔۔۔۔۔خاموش نلکل خاموش اب انک لفظ یہ ئ لے تمہارے میہ سے مچھانا تھا
ُ ُ
یہ تمہیں کہ کوٹی نہن نہیں تمھاری ۔۔۔ وہ نازوؤں سے اسے تھا متے جہرے کے
فریب تھ نکارا ،انک نل کے لتے حرم کا دل جٹسے دھڑکنا تھول گنا تھا شاحر کا یہ
ی ہ ش ع م ہ ُ
روپ مٹشہ اس صوم کو متے پر مخ نور کر د ینا تھا ۔ نازوؤں پر شاحر کی گرقت ا تی
ت ھی ۔
نک ھ م ن ت ُ ُ
شہہ ۔۔۔۔ درد سے شسکی لیتے اس نے جوف سے آ یں چی ھی ۔ ا کی کی
س ش ش
ُ ُ
شاحر کو ہوش میں ال گئ تھی وہ فورا ہی ا کے نازوؤں پر گرقت ڈ لی کرنے اسکا شر
ن ھ ش
ُ ُ
سمچھ رہی ہو یہ منری نات ئم ...؟ اس نے آپرو اتھانے سوال کنا حرم نے کوٹی
جواب یہ دنا یس خاموسی سے شر جھکا دنا ۔
ی ُ
تختے دروازے کی آواز نے ان دونوں کی نوجہ ا تی طرف منذول کرواٹی ۔
وہ حرم کو ایتی گرقت سے آزاد کرنا دروازے کی طرف پڑھا ،حرم تھی لمتی شایس لے
ُ
کر جود کو پر شکون کرٹی جہرا صاف کرنے لگی ۔
ُ
حرم خاموسی سے میہ کھول گئ ،ہلکی تھلکی نائیں کرنے وہ اسے النے اور جود
کھ
ک ُ
کھانے کے ئعد حرم کی کنائیں لتے اسے ل کے ئینر کی یناری کروانے لگا ۔
نوال۔
،دوندو نولی
ُ
منری خان یس نہت اوپر خلی گتی ئم ینچے آخاؤ ڈاکنر کی ی نوی ہو آ ئٹسنان کی نہن
ُ ش ُ
نہیں ۔ ا کی پڑی پڑی نا یں سن دای نوں لے لب د یتے وہ ا تی امڈٹی ٹسی دنانا
ہ ی ن ئ
نوال ۔
ک مس
کنا مظلب کو یسے تچے ،میں نو جود اتھی تچی ہوں۔ وہ یہ ھی سے ہتی آحری القاظ
چ
،ہمم ،اور یہ تجا ین نو تمہارا کل جیم کروئگا ،وہ اینات میں شر ہالنا نوال
ہوٹی ،۔
انک نو آپ آنکی نائیں اور آئکا موڈ کا مچھے کیھی سمچھ نہیں آنا وہ کنائیں سم نٹ کر
ن ش ُ
شانڈ کرٹی شر نک کمقرپر اوڑنے نولی۔ شاحر نو ا کی خلد نازی د کھنا ہی رہ گنا تھا ،۔
آپ مچھے سونے دیں ،منرا کل ئینر ہے اور میں قنل ہو کر آپ جٹسے دو تمنر ڈاکنر کی
ناک نہیں ک نوانا خاہتی ۔
,,,,,اجھا لنکن ینا پڑھے نو ئم ا یتے دو تمنر ڈاکنر سوہر کی ناک ئکا ک نوا ہی دوگی
یھ ت کم ک
,,,شاحر نے ھر قرپر نختے شرارت سے کہا
مچھے ایسا ک نوں لگ رہا ہے آپ خان نوجھ کر مچھے سونے نہیں دے رہے ناکہ میں
,,,,قنل ہوخاؤں اور تھر آپ منرا مذاق ینائیں
ہاہاہا.....قہفہ لگانے اشکی.کمر میں ہاتھ ڈا لتے ا یتے سیتے یہ گرانا حرم نور نکدم ہی
,,,,اشکی حرکت یہ شنیناٹی
ھ ک ن م ک ن ع م ش ئ ن م ل ھ ک ن
وہ اسے د تے د کش انداز یں نوال حرم ا ک ظر ا کی تی جنز آ ھوں یں د تے
,,,تمیمانے جہرے کے شاتھ اشکے سیتے میں میہ جھنا گتی
,,,,اگر ئم ا یتے سے میں اینا شرماؤگی منری خان نو آگے کٹسے کام خلے گا
,,,,وہ اشکے نالوں میں ائگلناں خالنے تھر شرارت یہ آمادہ ہوا
کام نو خالنا پڑئگا یہ نار ئم دوشری کی اخازت تھی نو نہیں دوگی یہ تھر ئم سے ہی
,,,,کام خالنا ہوگا
یقئ
وہ مصنوعی افسوس تھرے انداز میں نوال,,,حرم نے نےشاجیہ ہی عنر تی سے
,,,اشکی خایب دنکھا
کنا مظلب ہے آئکا,,,,وہ تھر آنکھوں کو جھونا کرنے ا یتے معصوم ئقوش میں شختی
,,,سمانے نولی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1031
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
جھوڑو ئم اتھی تچی ہو نہلےپڑی ہوخاؤ تھر سمچھاؤئگا,,,,وہ نات اڑانے والے انداز
میں نوال,,,.حرم نور انک شحت سی ئظر ا شتے ڈالتی کروٹ ندل کر ل نٹ گتی,,,شاند یہ
,,,,ناراصگی کا اغالن تھا
نار ئم نو ناراض ہوگتی جنکہ منرا موڈ نو خاکل نٹ د یتے کا تھا تمہیں خلو کوٹی نات نہیں
,,,,میں دوشری والی کو دے دوئگا,,,,اشکے کان میں گھستے شرگوسی تما آواز میں کہا
حرم اور در جتے دونوں کے ئینرز خل رہے تھے دونوں ہی رات دپر نک شاحر کے
،ناس ئییھ کر ئینر کی یناری کنا کرٹی تھی
ش ُ
،نلکہ یہ کہنا تھنک ہوگا کہ شاحر ان دونوں کو زپرد تی یھا کر پڑھانا تھا
ی
در جتے تھر تھی داجی کے ڈر سے پڑھ لنا کرٹی تھی پر حرم منڈئم شاحر کے پرم لہچے
ن ت ن ت ُ
اور مخنت دنکھ اب اس سے ھی ڈرا ہیں کرٹی ھی شاحر کو ہی ڈر لگا رہنا تھا کہ
ن ُ ُ
کہیں یہ دونوں قنل ہو کر داجی کے آگے اسے شرمندہ یہ کروا یں ک نوں کہ ا کی
ل
موجودگی یہ شاحر کی موجودگی میں کی خاٹی ہیں وریہ جب وہ دونوں اکنلی ہوٹی تھی نو
اشرفی کے شاتھ کھنلتی رہتی یہ اشرفی کی اداکاری پر ہٹسی سے لوٹ نوٹ ہوٹی رہتی
،ت ھی
ت ُ
عنایہ کو تھی گھر آنے یندرہ دن ہو گتے ھے اس سے سب کے ہی رو یتے لے دن
ہ ن
جٹسے ہی تھے کوٹی تھی ُاس سے نات کرنا نا مجاطب کرنا یسند یہ کرنا تھا ،وہ داجی خ مک
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1034
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
پر گھر کے فرد کی طرح کھانا کھانے ئینل پر آٹی تھی مخ نوری میں سب کو داجی کے
ُ
،خکم کی وجہ سے اسے پرداست کرنا پڑنا تھا
حرم اب عنر ضروری کمرے سے نہیں ئکال کرٹی تھی وہ خانا خاہتی تھی ایتی نہن
ہ ت ُ گ ُ
کے ناس اس کے لے لگنا خا تی ھی اس سے ا یتے ماں ناپ کی جنریت کا نوجھنا
ُ
،خاہتی تھی پر شاحر کی نات ناد کرنے ا کے قدم را شتے یں ہی رک خانے ھے
ت م ش
اور دوشرا آج کل شاحر تھی ا یتے گاؤں والے پرای نو یٹ ہسینال سے آنے کے
ئعد گھر ہی ہونا تھا اور جب وہ گھر ہونا تھا نو حرم اور در جتے کی کالس ہوٹی تھی ،اس
ک ُ
سب میں اتھی نک حرم کو عنایہ سے ملتے کا موقع ہی نہیں مل نانا تھا ،ل ائکا
یئ ی یئ
آحری ئینر تھا اور روز کی طرح وہ دونوں کنائیں تھنالنے ینڈ پر ھی ا یتے شا متے ھے
ی
فل س ن ہن ت ُ
شاحر کو سن رہی ھی جو ا یں ا کویسن مچھا رہا تھا وہ انک انک جنز آشان ظوں
ُ
،میں سمچھا رہا تھا پر ان دونوں کے شر کے اوپر سے خا رہا تھا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1035
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ض ن ک ش م ل ق ت ُ
اشرفی صاجب ھی رحسنر پر حڑھے ا یتے قد شا پڑا م نا ل کڑے فچے پر
تنڑھی منڑھی الینیں ینا رہا تھا ،سمچھ آنا یہ انک نار اور سمچھاؤں ؟؟ سقند قم نض شلوار
میں آشنینیں کہینوں نک فولڈ کتے ہاتھ میں قلم تھامے ئییھا وہ انکویسن سمچھانے
،کے ئعد نوجھتے لگا
ئ ُ ش ُ
ا کے سوال پر حرم اور در جتے دونوں نے ہی ظر اس سے ہنانے انک دوشرے کی
،طرف دنکھا اور تھر شاحر کو دنکھتے انک شاتھ اینات میں شر ہالنا
،رہا تھا
ہاں جھتی پر نہلے مچھے قارموال لکھ کر دو ،وہ ضنط کے گھویٹ ئینا اشرفی کو اگ نور کرنا
ک ل خ ل ق ض یس ھ ج ُ
ان دونوں سے نوال دونوں ہی تی کا تی تنزی سے فچے پر م الٹی قارموال ھتے
لگی ۔۔۔
یہ لیں ہو گنا نہلے حرم نے اور تھر در جتے نے نوٹ نک شا متے رکھتے کہا ،حرم کے
ن
لکھے گتے قارمولے پر شر شری سی ئظر ڈالنا وہ در جتے کی نوٹ نک د ھتے لگا حس پر
ک
اے اشکواپر نلس نو اے ٹی نلس ٹی اشکواپر ،ینا شایس لتے وہ انک ہی شایس
ُ
میں نولی ۔۔ تھنک ہے تمھاری جھتی ،وہ نوٹ نک اسے وایس کرنا نوال ،وہ خلدی
ش ئک ت ُ ین مس
خلدی اینا شامان تی تنر کی تنزی سے وہاں سے لی ھی ،ا کے خانے ہی
ئ ُ ش
حرم نے ہمی سی ئظروں سے شاحر کو دنکھا تھا جو غور ا کے ہی جہرے کے ناپرات
ش
میں نے قارمولے کی اسینلنگ لکھتے کو کہا تھا یہ قارموال لکھتے کو ؟؟؟؟ شناٹ
غ ُ
جہرے سے تھوڑے شحت لہچے میں گونا ہوا وہ نو ا کی ل پر عش کھا کر گرنے
ق ش
ل
،کے فریب تھا حس نے ضفچے پر قارمولے کی اسینلنگ ھی ہوٹی ھی
ت ک
ناد ہے نو شناؤ تھر مچھے ،وہ ا یتے ناپرات کچھ نورمل کرنا نوال
ناچ یہ خانے آنگن تنڑھا ,,,,یس اشرفی کے ان القاطوں پر اب شاحر کا ضنط نونا تھا
۔۔۔
ُ
کنا مظلب ہے اب اس نات کا ،اشرفی کی طرف رخ کرنا حظرناک ی نوروں سے اسے
دنکھنا نوال ۔
،حرم نے لب دای نوں نلے نہت مشکل سے ایتی ہٹسی کینرول کی تھی
ُ
شاحر کے جہرے کا رنگ انک دم سے ہی سقند سے شرخ ہو گنا تھا وہ اشرفی کو
مل ی ش ُ ُ
ا یتے ہاتھوں میں دنوجنا اسے ا کے گھر نخ کر وایس کمرے میں آنے انک تی
ک ہ ن
شایس لیتے حرم کی طرف م نوجہ ہوا حس کے جہرے پر صاف دٹی دٹی ٹسی د ھی خا
شکتی تھی ۔
ن ُ
،شناؤ قارموال ؟؟ انک جھنکے سے اسے نازو سے کڑ کر ا یتے مقا ل کرنا نوال
ن
حرم کے جہرے پر انک شرمگیں سی مسکراہٹ رکسا ہوٹی تھی ،شاتھ خان تخسی یہ
,,,,وہ اب گہرا شایس تجال کر گتی تھی
°°°°°°
،ت ھا
م ش ُ ت ن ت ی یئ م ُ
اسے اس نوزیسن یں ھے ا ھی کچھ ہی ل گزرے ھے کہ اخانک ا کے دماغ یں
ن ن ن ُ ک ن
جھماکا ہوا ،آ یں ھو تے اس نے مونا ل تھا تے ا ک منر ڈا ل کرنے مونا ل
ت ن م ل ک ھ
ت ُ ش ین ُ
،کان سے لگانا ،ئٹسری ہی ل پر ا کی کال اتھا لی گئ ھی
واٹی میں فرنان شاحر الال ،مچھ جٹسی یہ جنز کو کٹسے ناد فرمانا آپ نے ،مقانل کی
ئکل ُ
،جہکتی ہوٹی آواز فون کے اسینکر سے تی ا کے کانوں سے کراٹی ھی
ت ن ش
ُ ُ
انک کام تھا ئم سے خارث ،نلکہ کچھ مانگنا تھا ئم سے ،شاحر نے دو ائگل نوں سے
ُ
ماتھا مسلتے نات کی تمہند ناندھی ،اسے خدسہ تھا کہ وہ د یتے سے ائکار کر دے گا
ہوا کچھ نوں تھا کہ کچھ شال نہلے جب شاحر نے ائم ٹی ٹی ایس کی ڈگری خاصل
ت ت ُ
کرنے کے ئعد ا یتے پروفٹسن کا آغاز کنا اس نے ا ھی ین خار شرحرناں ہی کی ھی
ئ
انک دن وہ ہسینال میں ا یتے کنین میں ئییھا مرئض کی قانل ہی اشنڈی کر رہا تھا
ُ
،کہ اتنر کوم تجا اس نے اتھانے کان سے لگانا نو
،ڈاکنر شاحر شہروز خان انک نو جوان آدمی آنے ہیں اور اینا گردہ ینخنا خا ہتے ہیں
ُ ت س
ریسنٹسن لنڈی کی آواز پر شاحر نے یہ ھتے ی نورناں حڑھاٹی ھی ،نو ؟؟؟؟؟ اس
چم
نے قانل یند کرنے رسنور انک کان سے دوشرے کان پر می نقل کرنے نوجھا ۔۔
م ُ
ڈاکنر ائکا کہنا ہے کہ وہ آپ سے ہی کروائیں گے یہ شر حری اور وہ کہہ رہے کہ چھے
ئٹسوں کی شحت ضرورت ہے مچھے آج ہی اینا گردہ ینخنا ہے ،لڑکی نے تھر مقانل
کھڑے شحص کی کہی نات شاحر کو کہی ۔
ُ
،نام کنا ہے....؟ اس نے نوری نات سیتے نام نوجھا
تھا۔
قئ ُ
اسکا دماغ اس نات کا ین کرنے سے ائکاری تھا کہ حس خارث کا وہ سوچ رہا
م ُ تھ ُ
ہے وہ نہیں ہو شکنا ال اسے کنا ضرورت ٹسوں کی اجھا ال یساور یں ا کے ناپ
ش ھ ت ئ
،کا کارونار خل رہا ہے نلکہ خل کنا رہا کامنای نوں کی منزلوں پر تھا
گ ُ
کنا کرنا ہے ئٹسوں کا ؟ اس نے ا ال سوال کنا
شاحر نے جود پر ضنط کرنے غام سے انداز میں کہا وریہ دل نو اسکا شدت سے کر رہا
ّ
تھا کہ.مقانل ئیی ھے ا یتے کذن کو گو نہنجا دے
شاحر کی نات پر مقانل ئییھا خارث مسکرانا تھا ،شکریہ شاحر الال ،میں کویسا اصل میں
گردہ ینختے آنا تھا مچھے ییہ تھا آپ منرے داجی کو فون ضرور کروگے اور وہ ڈر کر دے
ُ ٰ
تھی دیں گے ئٹسے مچھے ،ہانے تھال ہو تمر کا جو اینا اغلی مسورہ دنا اس نے ،خارث
رواٹی میں نولنا تمر کا راز تھی قاش کر گنا تھا ،وہ ایسا ہی تھا مست موال
اب خارث نے تھی تھان لی تھی کہ وہ آٹی فون اب ا یتے کمانے گتے ئٹسوں سے
لے کر دکھانے گا ،عزت ئفس تھی کوٹی جنز ہے تھتی
ت ُ
ال کی پڑھاٹی کمنل نٹ ہونے کے ئعد آج اسکا نہال ٹس تھا جو وہ جینا تھا ،وہ ا ھی
ک
ن ُ ُ ُ
جوسی جوسی کورٹ سے ئکلنا ایتی گاڑی میں ئییھا ہی تھا کہ اسکا مونا ل تج اتھا اس
خ ش ُ
،نے اشکرین شا متے کی نو ا کے یتے آٹی فون کرین پر شاحر کا نام گمگا رہا تھا
ش
اب نولیں تھی شاحر الال کنا مانگنا ہے نال ئکلف ہو کر ما نگے ،دوشری طرف شاحر کو
خ ن ُ
،خاموش د کھ اس نے جوش ا الفی سے کہا
چمس ُ
کون حسن ارا ؟؟؟ خارث نے شنریس ہونے یہ ھی سے نوجھا
ہاں اشرفی کے لتے خا ہتے تمھاری تھاتھی کے طوطے کے لتے ,,,شاحر نے کچھ
ج
,,,ھجکتے ہونے کہا کنا دن آگنا تھا اب وہ طوطے طوط نوں کو ملوانے کا کام کرئگا
یہ نو نہت کم وقت ہے الال ہمیں یناری کا موقع نو دو کچھ یہ کچھ دے کر ہی رحصت
ہ ن ُ
کروئگا ایتی نازو سے لی حسن ارا کو ،خارث نے ایتی ٹسی دنانے ہونے کہا ۔
ُ ُ
نہیں کچھ کرنے کی ضرورت نہیں ،دو کنڑوں میں رحصت کر لو ایتی حسن خارا کو ئم
ُ ن ُ ھ ت
میں جب کال کروں مالزم کے ہاتھ نج د ینا جو لی اسے ،شاحر نے اسی کے انداز ،
ُ
میں جواب د یتے ینا مقانل کی شتے فون کاٹ دنا ،ا کے فون ر ھتے ہی خارث نے
ک ش
شاحر مونانل ڈیش نورڈ پر رکھنا شندھا ہی ہوا تھا کہ وہ دونوں تھی گاڑی کا دروازہ کھول
ئ
،اندر ییھی
ُ
،کٹسا ہوا ہے ئینر ؟ اس نے دونوں سے سوال کنا
°°°°°°
...ماصی
ہر جنز شنایہ وک نوریہ کے نالن کے مظانق خل رہی تھی جنکہ عنایہ کے انگزامز
,,,,,,شروع ہو خکے تھے نو قلوقت وہ وہاں مصروف ہوگتی تھی
¤¤¤¤¤¤
آحری ئینر د یتے وہ ایتی شہنلی کٹساتھ کالس سے ئکلی یہ وہ شہنلی تھی حسے عنایہ
کی جوئصورٹی اور دولت یسند تھی حسکی وجہ سے وہ اشکی شاری کڑوی کسنلی نائیں
تھی پرداست کر خاٹی تھی عنایہ کا جب دل کرنا تھا وہ اس سے نات کرٹی تھی اتھی
کٹسی ہیں آپ ینگم,,,,وہ ناس آنے شرپر انداز میں نوال,,,,عنایہ نے تنزی سے
,,,گردن آس ناس گھماٹی
ناگل ہو گتے ہو آہسیہ نولو ,,وہ گ ھنرانے ہونےنولی ,,,ارے ک نوں آہسیہ نولوں اب
,,,نو میں سب کو جنخ جنخ کر ہمارے نارے میں ینا شکنا ہوں
,,,,نولی تھی مگر وہ ا یتےطور شندھا اشکی دکھتی رگ یہ وار کر گتی تھی
,,,ہے گاپز ادھر آؤ نار کنا لو پرڈز کی طرح اکنلے کھسر تھسر کر رہے ہو
اتھی وہ ایتی سوچ یہ عمل کرنے اس سے نہلے ہی تمر کے کالس قنلونے آواز
لگاٹی,,,جہاں شارےاسنوڈ ینٹس جو ا نکے ہی گروپ سے تھے جھمگنا لگانے کھڑے
,,,,تھے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1058
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
تمر نے انک ئظر عنایہ کو اور تھر شا متے کھڑے ا یتے کالس قنلو کو دنکھا,,,,جو
مسلسل اسے ئکار رہا تھا
,,,آنا ہوں دو منٹ,,,وہ معذرت تھرے لہچے میں کہنا آگے پڑھ گنا
ہلکا ہوخا تھاٹی,,,,کل انک گرانڈ نارٹی ارینج کر رہے ہیں اور نو نے آنا ہے فرنڈز سب
ایتی گرلقرنڈز نا حسٹ فرینڈ کو تھی الشکتے ہیں ہونل رئینو میں شاری ارینچمنٹ میں اور
,,,رتجان دنکھ لینگے یس ئم لوگ مقررہ وقت یہ آخانا
تمر کے کندھے یہ ہاتھ رکھتے غاسم نے نلند آواز میں کہا شارے نواپز کی اوینگ
,,,,شروع ہوٹی تھی,,,,تمر نے نہلے ائکار کرنے کا سوخا
تھوڑی دپر دوسنوں کے شاتھ گپ سپ کے ئعد وہ تھر عنایہ کی طرف خال آنا مگر
اب عنایہ اس خگہ موجود یہ تھی شاند وہ خاخکی تھی شاند ناراض ہوکر تمر کے دماغ
,,,,میں طرح طرح کی قکر الجق ہونے لگی تھی
وہ اداسی سے وایس نلینا دوسنوں کو نانے کہنا ہوشنل روم کی طرف پڑھ گنا,,,,ا شتے
سوخا وہ رات کو کال یہ عنایہ کو منا ل نگا شاتھ اسے نارٹی میں آنے کنلتے تھی راصی
,,,کر ل نگا
***********
راجنلہ نے اسے شرخ شلک شاڑی میں دنکھ شحت لہچے میں نوجھا جہاں آشنینیں نا
ہونے کے پراپر تھی حسکی ندولت اشکے دو دھناں نازوں صاف تمانا تھے اس یہ
ئصاد یہ شرخ شاڑی جو اشکے وجود سےجنکی ہوٹی تھی اشکے وجود کی شاری رعنایناں
اس لناس میں صاف واصح تھی کہ کوٹی انک ئظر د نکھے نو نہک خانے ہوی نوں یہ تھی
ا شتے مہرون شرخ لٹسنک لگاٹی تھی آنکھوں کو کاخل کی مدد سے جوب سوارا
,,,,تھا,,,اشکی یناری یہ راجنلہ کو جٹسے صدمہ نہنجا تھا
شکندر صاجب پزیس منینگ کے شلسلے میں کچھ دنوں کنلتے گھر سے ناہر گتے ہونے
تھے حرم نور ا یتے کمرے میں تھی یہ کوٹی شات تچے کا وقت تھا جب راجنلہ اشکے
کالس واینڈ اپ ہوٹی ہے یس اسی جوسی میں دوسنوں نے نارٹی ارینج کی ہےمما وہ
شرخ گالوں کو مزند نلش اون کی مدد سے شرخ کرنے غام سے انداز میں نولی وہ
,,,,ایتی ماں کا شحت لہخہ اور ئظریں دونوں ہی ئظرانداز کر گتی تھی
چمت س
اوہہہ نو اب ایتی پڑی ہوگتی ہو کہ نوجھتے کی زجمت ھی یہ ھی ئم نے میں
,,,,نوجھتی ہوں کس کی اخازت سے ئم گھر سے قدم ناہر ئکال رہی ہو
اسکا الپرواہ جواب راجنلہ ینگم کو آگ لگا گنا تھا وہ اسکانازوں دنو جتے غصے سے
,,,,خالٹی
میں نے نانا سے نوجھا ہےمما جھوڑیں منرا ہاتھ ,,,,وہ ایتی ماں کا ہاتھ جھنکتے دوندو
,,,,نولی
,,,,ناپ کو یہ تھی ینا د یتی ا یتے کے کو یسے لناس میں گھر سے ناہر خارہی ہو
وہ اشکے لناس یہ جوٹ کرنے نولی عنایہ کی ندتمنزناں اب خد سےپڑھ رہی تھی
انہیں عنایہ سے زنادہ شکندر یہ غصہ تھا جو نے خاں الڈ میں اسے ئگاڑ خکے تھے
,,,,اس قدر کے آج وہ ایتی ماں کا شامیہ کر رہی تھی
میں اس لناس میں نو تمہیں کہیں نہیں خانے دے شکتی,,,,,وہ خانے لگی تھی
,,,جب راجنلہ اشکے را شتے میں خانل ہونے مظ نوط لہچےمیں نولیں
ن ک ن
اگر میں نہیں گتی نو فسم سے مما آپ مرا میہ د گی منرا,,,,وہ نوری فوت سے
یھ
ا نکے قدم زرا سے لڑکھڑانے وہ عنر ئقیتی سے اسے دنکھتےلگی آیسوں نے اجینار
آنکھوں سےنہتے لگے مگر عنایہ اینا ییھر دل لیتی ا نکے حزنات احساشات ئظر انداز
,,,کرنے ہنل کی نک نک کٹساتھ وہاں سے ئکلتی خلی گتی
******
,,,,,گھر سے ناہر ئکلتے تمر اسے ایتی کار سے ینک لگانے کھڑائظر آنا
وہ خلتی ہوٹی شاڑی کا نلو سمی ھالتی مسکراٹی ہوٹی اشکے ناس آٹی,,,,نہلے نو وہ اشکے
,,,,دلکش وجودمیں کھو شا گنا تھا مگر اگلے ہی لمچے ما تھے یہ ی نورناں حڑھی
ہاں ک نوں میں اجھی نہیں لگ رہی تمہیں,,,,وہ تھی تنزی سے نولی اسے لگا شاند وہ
,,,,زنادہ ینار ہوگتی ہے
,,,ناخانے ک نوں تمر کا نوں جق جنانا عنایہ کو اجھا لگا وہ مسکرانے ئگاہ خکھا گتی
اب آپ اینا ینارا ینار ہوٹی ہیں نو آنکی یناری میں صا ئع نو خانے نہیں دے شکنا اور
یہ ہی اس طرح سب کے شا متے آ نکے حسن کی تمایش ہونے دے شکنا ہوں,,,,وہ
ش چل ل ی
اشکے نال کان کے ھے کرنا مخنت ھرے ہچے یں نوال عنایہ نے ا ھی ظریں ا کی
ئ م ت چن
,,,,خایب اتھاٹی
اور مونانل ئکا لتے تمنر ڈانل کنا,,,,ہنلو غاسم سوری نار کچھ اتمرجٹسی کی وجہ سے مچھے
جونلی خانا پڑگنا نارٹی میں نہیں آشکوئگا,,,,وہ عنایہ کو دنکھ آنکھ ونک کرنے جھوٹ
نو لتے لگا ،دوشری خایب سے کچھ کہا گنا حسے سیتے ا شتے کال کاٹ دنا اور مسکرانے
گاڑی اشنارٹ کی
کنا کر رہی ہو؟؟کمرے میں ناک کر کے داخل ہونے در جتے نے سوال کنا ,,,,,آج
کالج سے آنے کے ئعد دونوں اینا آرام فرما خکی تھی کہ اب ئیند انکی آنکھوں سے
کوسوں دور تھی شاحر نے تھی آج رات ہوشنینل میں قنام کرنا تھا یس اسی وجہ
یئ
کچھ نہیں یس اتھی ہی ھی نور ہورہی ھی م سوٹی یں اب ک ,,,,ا تے شاینڈ
ش ن ہن ئ ت ی
,,,,ہونے اسے ینڈ یہ خگہ دی شاتھ جواب د یتے سوال تھی داغا
کہاں ئیند آٹی ہے نورا دن نو ہم گدھے گھوڑے ینچ کے سونے تھے ,,,,در جتے نے
,,,,ا یتے ہی سونے یہ جوٹ کی ,,,,.ہاہاہاہا ....ہاں یہ نو ئم نے تھنک کہا
نہت نوریت ہورہی ہے حرم کنا کریں ناہر تھی نہیں ئکل شکتے جونلی میں نہت
,,,,شنانا ہے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1069
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
,,,,در جتے نے تنزار سی سکل ینانے نوال
ہ
ممم نلکل اگر ناہر ئکلے نو حڑنل جمٹ خاینگی ,,,,ا شتے ایتی سوچ کے مظانق پرسوچ
,,,,انداز میں کہا
ئ
,,,,حڑنل نہیں چن ئگلی,,,,در جتے نے اشکی غقل یہ مائم کرنے نح کی
خص
,,,,جو تھی ....وہ کچھ تنزاریت سے کہتی نکیہ دنوچے ینڈ کی یست سے ینک لگاگتی
ہاں جی یہ تھنک ہے حرم تھی اشکی ہاں میں ہاں مالٹی شاینڈ ئینل یہ رکھا شاحر کا
لنیناپ اتھا الٹی,,,ایتی دپر میں در جتے تھی نو ایس تھی لے آٹی تھی
لنیناپ اون کرنے ا شتے نو ایس ٹی لگاٹی اور دونوں ہی جہرے یہ یناری سی مشکان
,,,,شجانے خکھونا مار کے ئییھ گنیں
یہ لو ,,,,جٹس کا ینکٹ آگے کرنے در جتے نے کہا اور پرشکون انداز میں مووی کے
,,,,شروع ہونے کا ای نظار کرنے لگی
کمرے میں داخل ہونا دولہن کے ناس ئییھا,,,,حرم شنخندگی سے اس سین کو دنکھ
,,,,رہی تھی جنکہ در جتے ہوئقوں کی طرح حرم کا جہرا دنکھ رہی تھی
مووی میں دو لہے نے ئیی ھتے ہی نازیب دولہن کے تنر میں نہناٹی,,,,یہ تمہاری میہ
دکھاٹی گھونگھٹ اتھانے ہی ا شتے دلکسی سے کہا اور ایتی مسکراٹی دولہن یہ خکھتے
یہ کنا کنا ا شتے رخ اشکی خایب کرنے نوجھا لہچے میں حقگی شامل ہوٹی وہ جو ندجواس
گ س ت ی یئ
,,,سی ھی ھی اسے مچھ یہ آنا اس نا ل لڑکی کو کنا جواب دے
,,,اجھا ........حرم نے اجھا کو لمنا کھینجا اور گہری سوچ میں مسنغرق ہوٹی
میں سوچ رہی ہوں در جتے شاحر جی نے نومچھے اتھی نک میہ دکھاٹی دی ہی نہیں
,,,,جٹسے اتھی اس قلم میں ہنرو نے دی تھی
حرم نے ئقرینا روٹی صورت ینانے اشکی خایب دنکھا تھا جٹسے کوٹی طلم شاحر نے
,,,,اس یہ کنا ہو
لنکن یہ تمہارا جق ہے حرم تھاٹی نے تمہارا جق مارا ہے,,,ا شتے ا یسے انداز میں کہا
جٹسے واقعی شاحر نے کوٹی غظیم گناہ کردنا ہو حشکا ازاال اس یہ الزم ہے,,,,,حرم کا
انک آ ینڈیہ ہے حرم نہادر ی نو نہادر,,,,,اسے رج کے حرم کی معصومت یہ ینار آنا تھا
ت ی یئ
اور کچھ ندامت ہوٹی کہ کٹسے وہ ایتی معصوم لڑکی سے اس قدر ئقرت کر ھی ھی وہ
نو یس مجینوں کی حقدار تھی کھلنا گالب جہاں قدم ر کھے وہاں ایتی جوسنوں سے آنگن
مہکا دے,,,,معصوم کلی حسے اتھی اور کھلنا تھا ,,,,,وہ سوچ کے اشبہزاییہ
,,,,مسکراٹی
,,,,حرم نے فوری اشکی نات یہ ا یتے ہویٹ اندر کرنے اسے دنکھا
دنکھو نہت آشان ہے جٹسے قلم میں ہنروؤن ہنرو کے کمرے میں شج دھج کے
ت ن ک ت ئ ت ی یئ
ھی ھی و یسے ہی م ھی ینار ہو تھاٹی لتے اور اگر یب ھی وہ میہ دکھاٹی جود سے
یہ دیں نو گھونگٹ مت اتھانے د ینا یب نک نہیں جب نک وہ تمہیں تمہارا جق ئعتی
,,,میہ دکھاٹی یہ دے دیں
اشکی قکر ئم مت کرو میں اتھی تمہیں نلکل اس ہنروؤن جٹسا ینادونگی تھر دنکھنا
تھاٹی میہ دکھاٹی کنا ایتی خان تھی د یتے ئغنر نہیں رہ نا ی نگے ,,,,وہ پرجوش انداز میں
ن
,,,,کہتی گھڑی میں وقت د تی کمرے سے ل تی
گ کئ ھ ک
اور ینچھے حرم شراشیمگی سے اشکی حرکت دنکھتے لگی ,,,کچھ ہی دپر میں وہ ایتی ماں کا
,,,,لہ نگا اور تھاری تھگرم ج نولری تھامے کمرے میں داخل ہوٹی
,,,,اشکے ہاتھ میں یہ سب شامان دنکھ جٹسے حرم کی نو تھا تچے ہی کھل اتھی تھی
کچھ نوقف کے ئعد وہ لہ نگا نامشکل ا یتے نازک ہاتھوں میں سمی ھالے ناہر
آٹی,,,,الل شرخ جوڑے میں اسکا ہوشرنا شرانا اور نکھر رہا تھا آؤٹ قٹ اشکی
,,,,حسامت یہ قٹ نہیں تھا مگر وہ لگ نہت حسین رہی تھی
نامشکل لڑکھڑانے وہ قدم پڑھانے نولی جب در جتے نے آگے پڑ ھتے اسے شہارا دنا اور
,,سٹسے کے شا متے جینر یہ ییھانا
کچھ ہی دپر میں در جتے مہارت سے اشکے جوئصورت ئقوش کو ا یتے ہنر سے منک اپ
,,,کے ذر ئعے سوارٹی شر یہ دو ینا اوڑھانے لگی
شرخ جوڑا شرخ لٹسٹ شرخ غارض آج نو واقعی وہ شاحر کنلتے شرانا امنجان ئیتے والی
تھی,,,,در جتے نے نو نامشکل ہی ایتی ہٹسی یہ درنان یی ھانے تھے وریہ یس نہیں
,,,,تھا وہ ہٹس ہٹس کے لوٹ نوٹ ہوخاٹی
ناہر آنے ہی اسے جھ نکا لگا وہ ند جواس سی شا متے کھڑی عنایہ کو دنکھ رہی نو جو
دروازے سے جنک کر کھڑی تھی اور اشکے دروازہ کھو لتے ہی ندک کر دور
ن م
ہوٹی,,,,.عنایہ در جتے کو حرم کے کمرے میں لہ نگا لے خانے شس ہوٹی اور اسی
خ
کے ہاتھوں مخ نور ہوٹی ندسنور غادت وہ کمرے کے دروازے یہ کھڑی اندر کی کارواٹی
خ ش ت چمس
م م
ھتے کی کوشش یں ھی گر ا کی خان نو یب لی جب ا شتے حرم کو شختے
سنورنے شاحر کی شنج شجانے نانا,,,,ین ندن میں ئٹش کی شدند لہر دوڑ گتی تھی ,,جو
اشکے جہرے سے واصح تھی,,,,مگر اس سے زنادہ اشکی اس ینجدہ حرکت یہ در جتے کا
دنکھو لڑکی اس گھر میں ئٹسک داجی کی سے یہ رہ رہی ہو مگر ایتی اوقات مت تھولو
ایتی یہ ینچ حرکنیں ا یتے گھر نک مجدود رکھنا جونلی میں اس طرح کی واجنات حرکت یہ
مس ت
مھیں د کھے دے کر ئکا لتے سے تھی گرپز نہیں کرونگی میں ھی ,,,,,وہ اسکا نازو
چ
جھنکتی دنے دنے غصے میں تھ نکاری عنایہ کو تھی اشکے لفظوں یہ غصہ عود
آنا,,,,وہ کچھ کہتی مگر شاحر کی گاڑی کی آواز سیتی وہ خاموش ہوگتی,,,,در جتے تھی
مزند اس یہ اینا موڈ حراب کرنے کا ارادا پرک کرٹی حرم کے کمرے کی خایب پڑھی
جنکہ عنایہ نے قدم نامخسوس انداز میں دروازے کی طرف اتھانے تھے جہاں سے
,,,,شاحر داخل ہونے واال تھا
******
وہ گاڑی الک کرنا اندروٹی دروازے کی سمت پڑھا جب دروازے یہ مالزم ہاتھ میں
,,,,طوطی تھامے کھڑا ئظر آنا
صاجب یہ خارث نانا دے کر گتے ہیں اس یناری سی طوطی کو آگے کرنے مالزم
,,,,نے شاحر کے کچھ نوجھتے سے نہلے کہا
کٹسے ہو شاحر؟؟ اتھی وہ دو قدم ہی پڑھا تھا جب عنایہ کی آواز یہ اشکے قدم شاکت
ہونے ,,جو شا متے ہی اس سے کچھ قاصلے یہ کھڑی نال کی معصوم نت جہرے یہ
شجانے سوال گو تھی ,,,,غصے سے شاحر کی رگیں تھیتے کے فریب ہوٹی شہد رنگ
ن خ ہن ل ھ ک ن
آ یں آگ پرشانے گی اسکا یس یں ل رہا تھا وہ ہی دفن کردے اس مکار
,,,,عورت کو
آ ئیندہ منرے را شتے میں خانل ہونے کی غلطی مت کرنا عنایہ شکندر وریہ میں تھول
,,,,خاؤئگا ئم نہاں کس جنی نت سے آٹی ہو
کھانا لگادوں,,,,وہ اسکا ئٹش تھرا اندازئظر انداز کرٹی خالصا ی نونوں والے انداز میں قکر
,,,,مندی سے نولی
لسن نو می وپری کینر قلی,,,,نہلی نات ایتی مبہوس سکل آ ئیندہ مچھے مت دکھانا اور
دوشری ایتی ان اداؤں سے کسی اور کو رجھانا مچھے کھانے کا نوجھتے منرا جنال رکھتے
کنلتے منری ی نوی موجود ہے نو نہنر ہوگا آ ئیندہ ئم یہ کردار نہیں ییھاؤ گی وریہ مچھ سے
پرا کوٹی نہیں ہوگا,,,,وہ اجھی طرح اسے ذلنل کرنے خاحکا تھا جنکہ عنایہ اشکی
,,,,,یست نکتی اشبہزییہ مسکراٹی
وہ شدند ئٹش میں کمرے می َں داخل ہوا مگر کمرے کو نارنکی میں ڈونا دنکھ کچھ
تھ نکا,,,,کمرے کی قصاء میں جوسنوں مخسوس کر جٹسے اشکے جواس تجال ہونے ا شتے
چمس
ہاتھ پڑھانے معاملہ ھتے کی عرض سے سوتچ نورٹ یہ ہاتھ مارنے ئین دنانا نو
,,,,دنکھتے ہی دنکھتے کمرا روسن ہوا
شاحر نے نلیتے نے شاجیہ ہی ینڈ کی خایب دنکھا جہاں وہ شرخ گھونگھٹ ڈالے
ئ
ییھی تھی,,,,.شاحر کو لگا جٹسے وہ کوٹی جواب دنکھ رہا ہو ا شتے منحنر سے اسے دنکھتے
کمرے میں مصنوعی تھول تچھے ہونے تھے جو اسی کے کمرے کی شجاوٹ سے اکھاڑ
اکھاڑ کر تچھانے گتے تھے اس یہ ئصاد ان سے اتھتی جوسنوں جو اسی کے قیمتی
پرق نومز کی تھی,,,,وہ کمرے کی شجاوٹ دنکھتے اب انہماک سے ینڈ یہ ئیی ھے وجود کو
,,,دنکھتے لگا
یہ ہے کون کہیں میں غلط خگہ نو نہیں آگنا,,,ندجواسی کے غالم میں سو جتے ا شتے
نے شاجیہ ئظر کمرے یہ دوڑاٹی جب ئقین ہوا کہ ہاں اسی کا کمرا ہے نو وہ کچھ
,,,,پرشکون ہوا
ناگل سمچھا ہے لڑکی شچ شچ یناؤ کون ہو ئم,,,,اور منری حرم کہاں ہے,,,,نہلے نو وہ
,,,,.جنران ہوا حرم کی آواز یہ مگر تھر انک جور ئظر اشکے تنروں یہ ڈالنا نو لتے لگا
کنا واقعی حرم ہے اگر ہاں نو یہ کویسا دورا پڑا ہے اسے,,,,یہ نات وہ یس دل میں
ہی سوچ سکا اسے ینک وقت ئقین کرنا مشکل تھا مگر وہ اشکے جھونے جھونے نازک
شساحر جی میں حرم ہی ہوں مچھے ییہ ہے آپ خان نوجھ کر مچھے ورگال رہے ہیں مگر
اس نار میں تھی آنکی نانوں میں نہیں آؤنگی نلکہ ئکالے منری میہ دکھاٹی اتھی کے
,,,,اتھی,,,,وہ انل لہچے میں نولی شاحر نو ہکا ئکا شا اسکا مظالیہ ہی سینا رہ گنا
کنا ہوا اب دیں تھی ,,,,اشکے خاموش ر ہتے پر وہ اکنا کر حقگی سے نولی اور ایتی شرخ
ن ت ہ ن ج ن ھ
سیند لی آگے الٹی ٹسے میہ دکھاٹی یں ھیہ ما گ رہی ہو,,,شاحر ہوشت ن ھ ی ہ
حرم نے ہاتھ یہ حرکت مخسوس کرنے ندک کر گھونگٹ ہنانا نو ہاتھ یہ حسن آرا کو دنکھ
دنگ رہ گئ وہ نو اشکی سوچ سے زنادہ اجھا گقٹ النا تھا مگر وہ ک نوں نہیں جو قلم میں
ہنرو نے ہنروؤن کو دنا تھا,,,وہ سوچ میں پڑ گتی,,,,اب کنا ہوا یسند نہیں آنا
,,,,تحفہ,,,,وہ اشکے جہرے یہ پرسوچ انداز دنکھ نوجھتے لگا
نہیں گقٹ نو نہت اجھا ہے مگر ویسا نہیں ہے جٹسا قلم میں ہنرو نے ہنروؤن کو
دنا تھا,,,,وہ طوطی کے شر یہ ہاتھ ت ھنرٹی ینڈ سے اتھتے ہونے نولی,,,لفظ قلم میں
ین ئ
شاحر کے دماغ کی یتی روسن ہوٹی ئعتی منڈم مووی د کھ کر ھی یں ہی یہ کارنامہ
ب ی ہ ی
شساحر جی یہ طوطی,,,,شاحر کی آنکھوں میں جمار اپرنا دنکھ وہ شنیناٹی طوطی کی
,,خایب م نوجہ کرنے لگی
آہسیہ سے ینڈ یہ اسے لنانے اس کے ہاتھ سے طوطی لی اور اسے اشرفی کے گھر
میں شالنا وایس کمرے میں آنا اور انک ئظر گ ھنراٹی سی ایتی ی نوی یہ ڈالنا ناتھروم میں
,,,یند ہوا,,,,فریش ہونے نال رگڑنا نولیہ خگہ سے لیتے اشکی طرف آنا
کشکا آنڈیہ تھا یہ سب,,,,ما تھے سے یندنا الگ کر کے شانڈ ئینل یہ رکھتے غام سے
ت ک ن
,,,انداز میں نوجھا ,,,وہ وہ مووی د ھی ھی نو یس
اجھا ہوا میہ دکھاٹی کے ئعد جو ہونا ہے وہ ئم نے نہیں دنکھا اب وہ میں تمہیں
خ م ھ گ ک ن یک ن
پر ل کر کے دکھاؤئگا منری خان,,,وہ ینرنا اور شرارت کے لے لے ناپرات سے
کہنا کندھے سے شرٹ شرکانے وہاں ا یتے لب رکھ گنا,,,,حرم پری طرح مزاجمت
کرنے لگی اسے شاحر کا انک انک لمس ا یتے وجود یہ کسی آگ کے سعلے کی طرح
,,,,ئفش ہونا مخسوس ہورہا تھا
مگر اشکے انداز میں کہیں تھی شختی شامل نہیں تھی نے خد مخنت سے اسے جھو رہا
,,,,تھا جٹسے کوٹی نازک کلی ہو جو اشکے زور سے نکڑنے پر نوٹ یہ خانے
حرم نے تھی مزاجمت پرک کرنے اشکے گرد حصار ناندھا جود شنردگی کا اغالن کرنے
جود کو اشکے رجم و کرم یہ جھوڑ دنا اور وہ نور نور اسے جھونے نازک کلی سے کھلنا
گالب ینانے لگا اشکی گسناجناں شدئیں حرم کو نے اجینار کرنے لگی تھی حرم کے
,,,,ہاتھ تنر سن ہونے لگے
دن کا اخاال ہر سو تھنلتے لگا تھا مگر وہ نو نوری طرح اشکے وجود میں کھونا ہوا تھا
اشکے ما تھے یہ غقندت سے تھرنور نوسہ د یتے وہ ینچھے ہوا,,,,
اشکی شدئیں پرداست کرنے وہ نڈھال سی اشکے سیتے یہ پڑی تھی اور وہ پرشکون شا
ش خ م ش ھ ک ن
,,,,آ یں موندیں ا کے نالوں یں ائگلناں النے اسے پر کون کرنے لگا
،پر تھنال کر انگڑاٹی لیتے لگا ،انگڑاٹی لیتے کے ئعد تمام شستی دور تھگانے لگا
یہ کو کون ہے ؟؟؟ لگنا ہے میں اتھی نک ئیند میں ہوں ۔۔۔۔۔ ئظر شا متے
ئیی ُ ک ن
ھ
،آ یں موند کر ھی حسن ارا پر پڑنے ہی وہ کچھ ہڑپڑانے جود سے گونا ہوا
اس کے اس طرح کھا خانے والی ئظروں سے دنکھتے پر اشرفی اور نوکھالہٹ کا سکار
ُ ُ ت ن ُ
ہوا تھا ،حسن ارا اسے ا یسے د کھ رہی ھی جٹسے اشرفی نے اسے ئیند سے اتھا کر
،انک شنگین حرم اور ایتی زندگی کی سب سے پڑی غلطی کر دی ہو
°°°°°°°°°
،کنکناھٹ تھی
اغصانوں یہ شستی سوار تھی مگر شاحر سے ئگاہ مالنا جٹسے اسے دینا کا سب سے
ُ ُ
غظیم کام لگ رہا تھا اسے رھ رھ کر در جتے پر غصہ آرہا تھا حس نے ا کی
ش
ُ
معصوم نت کا اسنعمال کنا تھا پر انک شچ یہ تھی تھا کہ اس یں مت ھی یہ ھی
ت ت ہ م
در جتے سے اس نارے میں نات کرنے کی ،انک جور ئظر شاحر کے وجود پر ڈا لتے
ُ
دنے ناؤں قدم اتھانے وہ کمرے سے ئکلتی کچن کی طرف پڑھی ،آج اسکا ا یتے
ُ
ہاتھوں سے سب کے لتے ناسیہ ینانے کا ارادہ تھا ک نوں کہ ئینرز کی وجہ سے اسے
ن ت ُ
کوکنگ کا موقع ہی نہیں مل نانا تھا پر اب نو یہ ئینرز ھے یہ ا کی ٹسن ۔
ن ی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1100
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
******
،کو شاحر کی زندگی سے اینا دور تھنک دے کہ حرم کو شاحر کا شایہ تھی مٹسر یہ ہو
ُ ت ُ
اس نے رونے شنانا اور شنری دونوں کو کال کی ھی پر ان دونوں میں سے کسی
ُ ُ
نے تھی ا کی کال یں اتھاٹی ھی ،فریش ہونے کے ئعد تھوک کا احساس
ت ہن ش
حرم نے کچھ نو لتے کے لتے میہ کھوال ہی تھا کہ شاحر کی عنایہ سے دور ر ہتے کی
چن ی ئ ُ یھ ت
،ہدایت ناد کرنے وہ ا یتے ہویٹ نچے اس سے قاصلہ قا م کرٹی ھے ھٹ گئ
حرم .......شاحر کو کچن کے دروازے پر کھڑا دنکھ عنایہ کے نافی القاظ میہ میں ہی
دم نوڑ گتے ،وہ تھتی آنکھوں سے شا متے کھڑے شاحر کو دنکھ رہی تھی ،جو انک
ک ن ئ ُ ج ُ
،ا تی ہوٹی ظر اس پر ڈالنا حرم کی طرف د ھتے لگ گنا تھا
،شالم الال ,,گھر کی مالزمہ تھی شاحر کو شالم کرٹی کچن میں داخل ہوگتی
حرم منری پراؤن والی شرٹ نہیں مل رہی ذرا آؤ ڈھونڈ کر دو ،مالزمہ کے شالم کا
،جواب د یتے وہ حرم کی طرف م نوجہ ہونا نوال
جی ,,,حرم تھی عنایہ اور شاحر دونوں کی موجودگی میں جوف سے تھوک ئگلتے نہاں
سے خلے خانے میں ہی غاق نت خایتی شاحر کے ہم قدم ہوٹی کمرے کی طرف پڑھ
گتی ،جنکہ اشکے ینچھے شاحر نے عنایہ یہ انک جناٹی ہوٹی ئظر ڈالی حسکے ندلے میں وہ
,,,,تنزیہ مسکرادی
کب نک روکو گے شاحر شہروز خان نہن ہے منری اور جون انک یہ انک دن نو جوش
مارے گا تمہاری ناک کے ینچے سے لے خاؤنگی میں تمہاری معصوم ی نوی کو ییھالو
جیتے نہرے ییھا شکتے میں تھی نو دنکھو آحر کینا دم ہے ان مظ نوط نازوؤں میں تھاٹی
کو نو تجا نہیں شکے ی نوی کو کنا تجاؤگے,,,,وہ دل ہی دل میں جود سے ہمکالم ہوٹی
******
ُ
،یہ شا متے نو رکھی ہے شرٹ ,,,الماری سے شرٹ ئکال کر ا کے شا متے کرنے نولی
ش
اشکی نےناک نولتی ئگاہیں جود یہ مرکوز دنکھ وہ ہکالنے نولی دل سنیہ نوڑ کر ناہر
,,,,آنے کو تھا
کچھ تھی نہیں رہا تھا رات کو شساحر جی,,,,,حرم کے میہ سے حزنات میں کچھ
تھی ئکل گنا حشکا احساس اسے شاحر کی مسکراٹی ئگاہیں خلد دال خکی تھی ا شتے ہاتھ
کی ہی ھنلی کو مظ نوطی سے ا یتے ہوی نوں یہ جمانے مسکین ئگاہوں سے اسے
دنکھا,,,,,حرم کی معصوم سی حرکت یہ شاحر کا قہفہ نے شاجیہ تھا,,,,,,وہ مزند
شاحر کو مسلسل جود کو نکنا دنکھ وہ ہوشناری سے کام لیتی اسکا حصار نوڑ کر
,,,ئکلی,,,,اشکے عمل سے شاحر ہوش میں آنا اور تنزی سے اسکا ہاتھ نکڑ کر کھینجا
,,,,,ایتی خلدی کنا ہے منری معصوم ی نوی اتھی نہت کچھ نافی ہے جوئینر حرم کنلتے
اسے جود میں تھینخنا وہ گردن میں میہ جھنانے شرپر انداز میں نوال,,,,حرم کی یست
اشکے سیتے سے لگی ہوٹی تھی اس یہ شاحر کا انداز اسکا دہکنا لمس داڑھی کی جیھن وہ
ن ُ
ناآشاٹی ایتی گردن یہ مخسوس کر رہی تھی اور اس یہ قنامت حرم کے مظا ق اس کی
,,,,ینا شر تنر کی نائیں
,,,وہ اشکے حصار سےئکلتے کی نگ و دو میں رندھی ہوٹی آواز میں نولی
میں نے کنا کنا ہے رات کو,,,,,,وہ تھر شرارت یہ آمادہ ہوا اور حرم کی شایسیں
حسک ہورہی تھی رات کا م نظر سو جتے ہی اشکے اوشان حظا ہورہے تھے نو اور وہ طالم
,,,,دنو ینا اشکے حزنات نہیں سمچھ رہا تھا
آپ نہت پرے ہیں شساحر جی,,,,وہ انک میں اشکے ہاتھ یہ رشند کرٹی تھر رونے
,,,,والے انداز میں نولی اور اگلے ہی لمچے دونوں ہاتھوں کو میہ یہ جمانا
انک نو کیھی غلطی سے ہی منرا نام شہی لیتی ہو میں تھر تھی کچھ نہیں کہنا اور تھر
تمہارا وہ ئکلی دو تمنر ا کسے کمار ناخانے کیتے ناموں سے مچھے نوازنا ہےاگر منرے گاؤں
والے سن لیں نو منری شاری عزت کا جنازہ نوری شان سے اتھ خانے مگر ایتی
حسین معصوم ی نوی کے خاطر میں یہ تھی صنر کے گھویٹ تھر کے پرداست کر
خانا ہوں ,,,,اور انک ئم ہو جو منری زرا سی شرارت یہ آیسوں نہا رہی ہو,,,,اشکی
,,,کمر میں گ ھنرا ڈا لتے وہ مصنوعی حقگی سے نوال
حرم نے مسکراٹی ئگاہوں سے اسے دنکھا دماغ میں اخانک ہی اشرفی کے شاحر کو
,,,,,د یتے القانات گھومے وہ نارنک موی نوں جٹسے دایت ئکال کر ہٹس دی
اجھا ناراض مت ہو آؤ منرے شاتھ کچھ ہے تمہارے لیتے,,,وہ مزند ینگ کرنے.
،کا ارادہ پرک کرنے ہاتھ تھامے ڈریسنگ ئینل کے شا متے لے آنا
ُ ُ
شاحر نے ہاتھ پڑھا کر ڈریسنگ ئینل پر پڑا انک شرخ ناکس اتھانا اور اس میں سے
،انک جوئصورت ہارٹ سنپ میں ینا ئینڈٹ ئکاال
انک شرم گیں مسکراہٹ حرم کے جہرے پر کھلی تھی ،گال انک نار تھر شرم سے
ت ہک ُ
،د تے شرخ ہونے ھے
ھ ک ُ ن ئ ُ
ئ
حرم انک ظر اتھا کر اسے د تی دونارہ ظریں جھکا گئ
اور وہ انک غقندت تھرا نوسہ اشکے ما ت ھے یہ د ینا اسے و یٹ کرنے کا کہتے جود فریش
,,,, ،ہونے خال گنا
.....ماصی
ہ
ممم یہ یہ تمہارا قارم ہاؤس ہے ,,,,شنایسی ئگاہوں سے اس قارم ہاؤس کی جوئصورٹی
,,,,,کو دنکھتے وہ جوشگواریت سے نولی
,,,,نلکل منرا ہی ہے ینگم ,,,,وہ ینچھے سے اسے حصار میں لیتے مخنت سے نوال
ن یھ ج
اشکے اخانک لمس میں عنایہ کو ا یتے حسم میں کریٹ لگا ہو وہ تی اس سے دور
ی
ن
ہونے کی کوشش کرنے لگی ,,,کنا ہوا ....وہ آ یں نچے ا کے نالوں یں میہ
م ش م ھ ک
عنایہ نے تھی نوجہ اشکی خایب منزول کی جنکہ دل اس قارم ہاؤس میں گھو متے یہ
,,,,ئصد تھا
ہاالنکہ وہ جود تھی کوٹی عریب عرنا نہیں تھی مگر تمر کے شا متے اشکی دولت کچھ یہ
تھی اور نہی کشش تھی جو اسے غلط کرنے پر اکسا رہی تھی وہ نادان تھی اتھی وہ
,,,,دینا کی حق نقت سے روشناس نہیں تھی وہ اندھنرے میں تنر خال رہی تھی
میں سن رہی ہوں ,,,,عنایہ نے انک دلکش مسکراہٹ اشکی خایب اجھا لتے کہا
,,,,شاتھ ا یتے ہاتھ اشکے گالوں یہ ئکانے
,,,تمر نے تھی مسکراہٹ ناس کرنے اشکے ہاتھوں کو ا یتے ہاتھ میں تھا متے جوما
انک لمچے کنلتے اسے ایتی غلطی کا احساس ہونے لگا تھا جب اگلے ہی لمچے شنری کا
جہرا ئظروں کے شا متے لہرانا وہ شاری درست سوجوں دل سے جھنکتی یش ہست ڈال
,,,,گتی اور مسکرا کر اسے دنکھا ,,,فریب آنے اینا شر اشکے سیتے یہ رکھ دنا
تھینکنو سو مچ عنایہ منری زندگی میں آنے کنلتے دنکھتے گا کوٹی ئکل نف نہیں ہوگی آنکو
ک یھ ت
منری دینا میں میں نہت مخنت کروئگا آنکو ,,,,وہ شدت سے اسے جود میں نچے تے
ہ
,,,,لگا
ن
یبہی نادل گرخا عنایہ کی آ ھیں کی ,,,,تمر ناہر نارش ہورہی ہے ,,,ا کے سیتے سے
ش مج ک
جہاں گارڈن میں ناٹی کی تھواریں تنزی سے نودوں اور زمین یہ گرٹی حسگواریت تخش
رہی تھی ,,,اس یہ اتھتی متی کی جوسنو تھنڈی شرشراٹی ہوا ,,,عنایہ ہاتھوں کو
م ک ک ن
تھنالنے آسمان کی طرف میہ یتے آ یں نچ گئ ,,,جنکہ تمر وہی ھڑا تھا نارش کی
ک ھ
,,,,نوندوں سے دور
اور مسکرا کر دنوار سے ینک لگانے اسے دنکھ رہا تھا جو نوری طرح نارش سے لطف
,,,اندوز ہورہی تھی
,,,,,,نارش کی نوندوں کو ہاتھ میں لیتے وہ شرپر انداز میں تمر کی طرف اجھا لتے لگی
عنایہ آپ گر خائینگی اسے اندھا دھند تھا گتے دنکھ تمر نے ئقکر سے نوال جنکہ وہ جود
,,,,تھی اسے نکڑنے کی خدو جند میں تھا
ن
میں نہیں گرونگی تمر ,,,وہ کھکال کر نولی جب اگلے ہی لمچے تمر نے فریب ہنختے اسے
ہاتھ پڑھا کر اسکا نکڑ کر ایتی طرف کھینجا مگر ہاتھ کی خگہ اشکی شاڑی کا نلو اشکے ہاتھ
نالوں کی لنیں تمر کے جہرے یہ تھی جنکہ عنایہ نوری تمر کے اوپر تھی ,,,,ا شتے
ئظر اتھا کر اشکی خایب دنکھا تمر تھی اسے ہی دنکھ رہا تھا نارش اب تھی نورے
جوش سے انہیں نگھو رہی تھی
تمر نے ہاتھ پڑھا کر اشکے نال کان کے ینچھے کیتے جنکہ دوشرا ہاتھ عنایہ کی کمر کے
,,,گرد لینا ہوا تھا
عنایہ کی دھڑکنیں تنز ہورہی تھی جنکہ وہ جود حجل ہورہی تھی ,,,,گال نہت ڈ یپ تھا
تمر کی ئظریں اشکے تھنگے جہرے کا طواف کر رہی تھی ,,,مقانل کی ئظروں سے ک نق نوز
نارش زور نکڑ خکی تھی,,,خلیں اب اندر خلیں شردی لگ خاینگی ,,,وہ اسکا ہاتھ نکڑنا
,,,اندر لے گنا جنکہ عنایہ تھی خاموسی سے اندر کی طرف پڑھ گتی
ت ہ ن
کمرے میں نختے ہی تمر نے الماری سے ناول ئکال کر اسے دنا اور جود ھی ناول کی
مدد سے نال حسک کرنے لگا ,,,,عنایہ سٹسے کے شا متے کھڑی نال حسک کر رہی
,,,تھی
,,,,میں دنکھنا ہوں کچن میں کافی کا شامان ہوگا ینا کر النا ہوں
گڑڑڑڑ ......کی آواز اس قدر تھنانک تھی کے عنایہ نے گ ھنرانے تمر کا ہاتھ کھینجا اور
,,,اشکے سیتے میں جود کو جھنانا خاہا
س
,,,,نہلے نو تمر شنینانا اشکے رد عمل یہ تھر اسکا جوف ھتے قہفہ لگا گنا
چم
,,,,آپ ڈرٹی ہیں نادلوں کی گرج سے ,,,وہ اسے جود لگانے نوجھا
گڑڑڑ ......انک نار تھر آواز پرآمد ہوٹی عنایہ مزند جود کو اس میں جھنانے لگی,,,,ا شتے
,,,تھی مسکرانے نوری طرح اشکے ا یتے حصار میں لنا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1121
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
,,,,کچھ نہیں ہوا میں ہوں یہ
,,,,,اشکی کمر شہالنے کہا جو نوری طرح کایپ رہی تھی شاند جوف سے
,,,یبہیں ئم نہی رہو ,,,وہ صدی انداز میں کہتی اشکے ط نط کا کڑوا امنجان لے رہی تھی
نادلوں کی گرج مزند پڑھتی خارہی تھی ,,,,تمر نے آہسیہ سے اسے جود سے الگ کنا
,,,,اور شاڑی کا تھ نگا نلو اشکے وجود الگ کرنے خکھا اور اسے ناہوں میں اتھانا
وہ خلنا ہوا ینڈ یہ آنا اسے آہسیہ سے لنا کر کمقرپر اوڑھانا ا,,,,آنا ہوں و یٹ,,,وہ کہہ
,,,,کر تھر خانے لگا مگر عنایہ نے تھر اسکا ہاتھ شختی سےنکڑ لنا
نہیں نلنز,,,وہ روٹی صورت ینا کر نولی تمر نامشکل حزنانوں کو سمی ھالیں اشکے فریب
ئییھا,,,,نلوہٹ خانے کے ناعث اشکی دودھنا رنگت تمانا ہوٹی اسے ایتی طرف کھ نچی
ینلے ہورہے تھے اور وہ اسے جود سے دور تھی نہیں خانے دے رہی تھی,,,,تمر
آہسیہ آہسیہ اشکے ہاتھ مسلنا اسے گرمایش نہنجانے لگا وہ کچھ کچھ پرشکون ہورہی
,,,تھی مگر لرزش اب تھی واصح تھی
ک ن
تمر نے ہاتھ پڑھا کر اشکے گال یہ ہاتھ ئکانے وہ آ یں موندیں ھر ھر کایپ رہی
ت ت ھ
,,,تھی
ل نوں کو جھوڑنے وہ اشکی شہہ رگ یہ خکھا اور خاتجا وہاں تھی اینا لمس جھوڑنے اسے
کسمسانے یہ مخ نور کر گنا مقانل کے لمس میں شدت تمانا تھی,,,,عنایہ کو شکون
,,,خاصل ہورہا تھا
آہسیہ آیسیہ دونوں کے درمنان شرم جھجک کے پردے ہیتے گتے اور وہ دونوں ہی
انک دوشرے میں دینا جہاں سے نےجنر انک دوشری کی فریت میں شکون
,,,ڈھونڈنے لگے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1124
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
,,,نارش تھی عروج یہ تھی نارنکی تھی جھاگئ تھی
♥♡♡♡♡♡
اسے آنے آدھا گھنیہ گزر حکا تھا وہ دو نار شنایہ کے کنین تھی خا حکا تھا مگر شنایہ
,,,,اب نک آفس نہیں آٹی تھی کچھ سو جتے ا شتے امنلونے کو مجاطب کرنے نوجھا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1125
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
اتھی وہ کمینوپر اون کرنے کام میں مصروف ہی ہوا تھا کہ اشکے سنینر امنلونے نے
,,,اسے جنر دی
,,,,وہ الچھتے اتھا اور ریسنور کی طرف پڑھا,,,فون اتھانے کان سے لگانا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1126
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
میں آفس نہیں آشکونگی مگر واشنگ نون سے کچھ پزیس میمنز آدھے گھیتے میں
ہمارے آفس ہمارے موجودہ پروجنکٹ کا شروے کرنے کنلتے آناخا ہتے ہیں منرا اس
,,,,وقت آفس آنا ممکن نہیں مگر میں خاہتی ہوں
کھو کھو.......نات کے درمنان ہی شنایہ کو کھایسی کا زپردست دوہرا پڑا وہ دنوار کا
ی یئ
,,,شہارا لیتے صوفے یہ ھی
س
آر نو اوکے میم,,,,اشکی خالت ھتے غادل نے نوجھا
چم
سنور میم آ کین ہینڈل یٹ وہ قانل نو آ نکے ہی ناس ہے,,,,ا شتے ہامی تھرنے آحر
,,,میں الچھتے سوال داغا
اووہہ یس وہ قانل آپ جود آکر نہاں سے لنکر خائینگے منک سنور کوٹی گڑپڑ یہ ہو یہ
پروجنکٹ ہماری کمیتی کیتے نہت ضروری ہے,,,,شنایہ نے اسے جنانا جنکہ آواز
اشکی خالت کا ییہ دے رہی تھی غادل کو ایسا مخسوس ہوا جٹسے وہ نہت ییمار ہے
,,,اشکی آواز کہیں دور کھاٹی سے آٹی مخسوس ہورہی تھی
,,,,اوکے میم ....ا شتے کہتے ریسنور رکھا اور انک پرشکون شایس ہوا کے شنرد کنا
مگر آج آحر کار وہ موقع تھی مل ہی گنا تھا وہ جود کو اجھی طرح ینار کرنے آفس سے
,,,,ئکال
,,,تنزی سے ڈرای نونگ کرنے وہ یندرہ منٹ میں ہی اشکے گھر کے ناہر کھڑا تھا
کار سے اپرنے حسمہ آنکھوں یہ درست کرنے اندر کی طرف پڑھا یہ گھر ہمٹشہ کی
,,,,طرح ایتی نوری جوئصورٹی کٹساتھ نوری شان سے واقع تھا
ی نٹ نکڑے نامشکل ہی کریناک انداز میں نول ناٹی تھی خالت نڈھال سی ہوگتی
,,,,,تھی
اسے ضرف کھایسی ہوٹی تھی جو اسے اکنر و ئٹسنر رہتی تھی ڈاکنرز کی ہدایت سے وہ
,,,,,دوایناں لیتی تھی مگر آج جٹسے اسے ایتی خان خاٹی مخسوس ہورہی تھی
************
وہ اس گھر کی جوئصورٹی دنکھ جنرانگی سے سو جتے لگا جب کوٹی راہ ئظر یہ آٹی نو وہ
,,,,,صوفے یہ پراجمان ہوا اور شنل ئکال کر شنایہ وک نوریہ کا تمنر ڈانل کنا
کال لگانے ہی اشکے شا متے پڑا ینلی فون زوروں سوروں سے تج اتھا غادل نے
الچھتے ئگاہ تختے فون کی خایب اتھاٹی جہاں شا متے ہی فون رکھا تھا اور اشکے شاتھ
شرخ قالور کٹساتھ فرئم شجا تھا ا شتے شرشری سے ئگاہ اس طرف ڈا لتے مونانل اوف
کنا ناگہاں دماغ میں جھماکہ ہوا جھنکے سے گردن کو جنٹش د یتے ا شتے تھر فون کی
خایب دنکھا اور نے اجینار قدم اس طرف اتھانے وہ فریب آنے فرئم کو دنکھ جٹسے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1132
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
شاکت ہوا حس میں انک عورت اور تچی کہ ئصوپر ئصب تھی ا شتے نے جنالی میں
,,,,,اس ئصوپر کی خایب ہاتھ پڑھانا
جھناک......کچھ نو یتے کی آواز یہ وہ ہوش کی دینا میں لونا ہاتھ ینچھے کھینجا اور گردن
گھمانے آوازکے ئعاقب میں دنکھا,,,,یہ آواز اوپر سے آٹی تھی گھر میں شنایہ کے
غالوہ کوٹی موجود یہ تھا ,,,,ا شتے کچھ سو جتے قدم شنڑھ نوں کی طرف اتھانے اور تنزی
سے شنڑھناں تھالنگنا تھنک آواز کی طرف نہنجا,,,کمرے سے روشتی جھن کے ناہر
آرہی تھی کسی اتجانے خدسے کے تحت ا شتے دروازہ کھوال جو کہ الک یہ ہونے کے
ناعث آشاٹی سےکھلنا خال گنا,,,,ئگاہ جٹسے ہی شا متے اوندھے میہ پڑے شنایہ کے
وجود کی طرف اتھای اسے ا یتے قدم شاکت ہونے مخسوس ہونے دھڑکن رکی ئقین
,,کرنا مشکل تھا
ددور....وہ اتھی اسے شندھا کرنا اس سے نہلے ہی وہ رخ اشکی طرف کرنے سعلہ
پرشاٹی ئگاہوں سے ہکالنے نولی,,,,,درد کہ شدت جہرے یہ صاف واصح
تھی,,,,,فرش یہ کاتچ کے نکڑے پڑے تھے جو ا شتے خان نوجھ کر نوڑا تھا غادل کو
م نوجہ کرنے کنلتے,,,,ئٹسک وہ یبہا تھی اس دینا میں یبہا آٹی تھی یبہا ہی خلے خانا تھا
مگر موت جب شر حڑھ کر نولتی ہے نو جنان سے ایسان کو تھی دہال کر رکھ د یتی ہے
مگر ا یسے انک خدا ہی ہے جو ا یتے یندوں کو فرسیہ ینا کر تھنخنا ہے کہ خاؤ منرے
یندے کی مدد کرو اسے یناؤ وہ یبہا نہیں ہے اور آج شنایہ کنلتے وہ فرسیہ غادل تھا
اسے دنکھتے ہی جٹسے شکون کی انک لہر دوڑ گتی تھی مگر وہ انک مظ نوط لڑکی تھی جو
کسی تھی مرد کا شایہ ا یتے گرد نہیں پرداست کرشکتی تھی اسے حڑ تھی مرد زات
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1134
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
سے وہ مرد کو کیھی اینا مسنجا نہیں مایتی تھی مگر آج شاند خدا نے اس یہ جنانا تھا کہ
ہرمرد انک جٹسا نہیں ہونا آج انک مرد ہی جہرے یہ پریساٹی لیتے کھڑا تھا جو کے دل
,,,,سے تھی
س
,,,,میم آر نو اوکے,,,,وہ اشکے ہاتھ کا اشارہ ھتے قدم وہی جمانے نوال
چم
ڈڈاکنر ممنری ڈاکنر کو کال کرو قاسٹ ,,,,وہ نامشکل ہی لفظ ادا کرشکی تجار کی شدت
ش ت ک ن
سے جہرا تمیما رہا تھا نو آ یں آگ پرشا رہی ھی اس یہ یہ ازیت ناک درد جو ا کی
ھ
ش ھ ک
خان نل نل کر کے نچ رہا تھا اسے ایسا مخسوس ہورہا تھا جٹسے کوٹی ا کی یسوں یں
م ی
خ چمس
ت
غادل نے ھتے اسکا فون اتھانا اور تنزی سے کی نورڈ یہ ائگلناں النے ڈاکنر کا منر
,,,,,نالشا,,,,خلد ہی تمنر مل خانے پر ا شتے کال کرنے کان سے لگانا
,,,,آنکی ئٹسنٹ کی خالت نہت حراب نے انہوں نے فوری آنکو گھر نالنا ہے
دوشری طرف کے جواب میں ا شتے تنزی سے کہا جنکہ شنایہ کی پڑپ پڑھتی ہی
خارہی تھی اور غادل کے ہاتھ تنر تھول رہے تھے وہ حزناٹی ایسان نہیں تھا مگر
اس وقت اس طرح شنایہ کی اس خالت میں اسکا نہاں ہونا کچھ تھی ہوشکنا تھا مگر
وہ اس وقت اسے ہاشنینل لے خانا خاہنا تھا لنکن شنایہ اسے ا یتے فریب تھی
,,,,نہیں آنے دے رہی تھی کجا کے اسینال لے خانا
ڈاکنر سے نات کرنے ا شتے فون رکھا اور اشکی خالت پرداست یہ کرنے کمرے سے
,,,,ناہر ئکل گنا
ڈاکنر ماریہ م نقکر ہوٹی اشکے ناس ئیی ھتے نولی اشکی خالت سے نو وہ جود تھی دنگ رہ
,,,گنیں تھی
اب کٹسا مخسوس کر رہی ہو ,,,,ڈاکنر ماریہ نے دھیمے لہچے میں سوال کرنے شاتھ
,,,,ئٹسو سے اشکے ما ت ھے کا یسنیہ صاف کنا
میں نے آ گاہ کنا تھا شنایہ تمہیں یہ خالت تمہاری کیھی تھی ہوشکتی ہے خلد از خلد
ن چمئ س
,,,,,غالج ہونا الزم ہے م ھتے کی کوشش ک نوں ہیں کر رہی ہو جندا
ڈاکنر ماریہ نے کچھ حقگی سے نوجھا وہ خاصی عمر رشندہ تھی مگر جہرے اور شحصنت
,,,,سے انکی عمر کا اندازہ لگانا مشکل تھا
دکھ رہا ہے کیتی تھنک ہو...وہ تھر حقگی سے نولی,,,شنایہ محض مسکرادی,,,,انک
نہی نو تھی جو ایتی مصروف زندگی کے کچھ شچے اور سقاف لمچے اسے دنا کرٹی تھی
اشکی ماں کے ئعد شنایہ کو نہاں نک النے میں ائکا سب سے پڑا ہاتھ تھا زندگی کے
حس تھی حصے میں وہ جود کو کمزور سمچھ کر ہاری تھی یب یب انہوں نے ہی انک
ماں کی طرح اسکا جوصلہ پڑھانا اسے امند دالٹی انک نام ینانے کی انک نہجان ینانے
کی مگر وہ اشکے دل سے ندلے کی آگ نہیں ئکال شکی جو آج تھی دل میں دہک رہی
,,,,تھی
قانل لیتے آنا تھا ڈریسنگ ئینل یہ قانل رکھی ہے آپ اسے دے کر روایہ کردیں
نہت ل نٹ ہوحکا ہے وہ نہلے ہی,,,,کچھ ناد آنے شنایہ نے انکی گود سے شر
,,,اتھانے قانل کی خایب اشارہ د یتے کہا
وہ نارمل انداز میں کہتی اس یہ کمقرپر درست کرنے ڈریسنگ ئینل کی طرف پڑھی
وہاں سے قانل اتھانے وہ کمرے سے ئکلتی غادل کے ناس آٹی جو پریسان شا
,,,اضظراٹی ک نق نت میں خکر کاٹ رہا تھا
,,,,,شنایہ میم کٹسی ہیں کنا ہوا تھا انہیں اب تھنک نو ہے یہ وہ
سی از قاین اب آرام کر رہی ہیں یہ قانل آنکو د یتے کنلتے کہا تھا نو اشلیتے,,,,ماریہ
نے اس جوپرو نوجوان لڑکے کے قکر مند ناپرات دنکھتے پرم سی مسکراہٹ کٹساتھ
جواب دنا,,,,.ندلے میں غادل نے تھی مسکرانے اینات میں شر ہالنا اور قانل
,,,,تھا متے وہاں سے ئکلنا خال گنا
♡♡♡♡♡
,,,,,,,ماصی
ُ ُ
ی
گہری ئیند سے یندار ہونے اس نے ا تی ئیند کے جمار سے لنرپز مندی مندی
ت ت ھ ت ُ ئ م ھ ک ن
آ یں واکی شر یں شدند ٹس سی ا تی مخسوس ہو رہی ھی ،شر دونوں ہا ھوں
چمس ی یئ ُ
میں تھا متے وہ اتھ ھی اور آس ناس کے م نظر پر ئظر دوڑانے وہ ھتے کی
ُ ُ م
کوشش کرنے لگی کہ آحر وہ ہے کہاں ،کمل طور پر ئیند کا جمار اپرنے ہی
ک ن ش ُ
گزسیہ واقعہ ا کی آ ھوں کے شا متے نا جتے لگا
یہ نہیں یہ کنا ہو گنا ،یہ کنا کر دنا میں نے نہیں تمر نہیں میں ،میں نو شاحر کے
لتے اوہ خدا یہ کنا ہوگنا ،وہ شدند نوکھالہٹ کا سکار ہونے ہاتھوں میں میہ جھنا کر
،تھوٹ تھوٹ کر رونے لگی
یہ ہو کنا گنا ،،یہ نلین نہیں تھا منرا اب اب میں شاحر کو کٹسے ناؤنگی وہ ہاتھوں
میں نال خکڑٹی شاری عزت کو ناالنے ناک رکھتی اس خال میں تھی سقاک نت سے
،نولی
ش ُ
کنا ہوا عنایہ آنکو ،آپ تھنک نو ہیں ؟ وہ ا کے جہرے سے ا یتے ہاتھوں سے آیسو
ق ت م ُ
،صاف کرنا ہاتھوں کے ینالوں یں اسکا جہرا ھرنا کرمندی سے نوال
یہ کنا کردنا تمر ہم نے ,,اب سب کو ییہ خل خانے گا اب کنا ہوگا ہمارا ہمیں یہ
تمھارے گھر والے زندہ جھوڑیں گے اور یہ ہی منرے گھر والے ،اب سب کو
ھمارے ر شتے کا ییہ خل خانے گا ،وہ ا یتے آنے سے ناہر ہوٹی رونے ہونے
,,,ہجکنوں سے نولی اب اسے یہ قکر الجق ہوٹی تھی
یس آب رونے نہیں تھروسہ کریں مچھ پر میں سب تھنک کر دوئگا سب کو منا لوئگا
ُ
میں آتچ تھی نہیں آنے دوئگا آپ پر آپ پر ا لی اتھانے والے کے یں ہاتھ کاٹ
م گ ئ
دوئگا اور آ نکے خالف نو لتے والوں کے میہ میں زنان نہیں جھوڑوئگا میں ،آپ منری
ُ
مخنت ،منری عزت منری زندگی اور منری زندگی کا قیمتی شرمایہ ہیں ،وہ اسکا شر ا یتے
ُ ُ
سیتے سے لگانا مخنت سے جور لہچے میں نوال ،ا کے انک انک القاظ سے ا کی ناک
ش ش
ُ
مخنت جھلک رہی تھی ،ہاں وہ خاہنا تھا اسے یں خاہنا نو نہت ھونا لفظ ہے وہ
ج ہن
ُ ُ
عسق کرنا تھا عنایہ سے اور اسی عسق کی یتی نے اسے اندھا کر رکھا تھا جو وہ اس
دوغلی عورت کا تھنانک جہرا نہیں دنکھ نا رہا تھا ،اجھا یس اب رونا یند کریں ،میں ہر
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1146
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
وقت ہر لمخہ ہر منٹ ہر نہر آپ کے شاتھ ہوں ،منری مخنت آپ کے شارے
ن ٰ ُ
م م ج
دکھ آ کے شارے م تی کہ آپ کے دل سے ہر جوف منا د گی ،یں اس دل یں ع ن
ُ
کسی کا جوف نہیں نلکہ ا یتے لتے مخنت دنکھنا خاہنا ہوں ،وہ ا کے دونوں ہاتھ ا یتے
ش
خلیں آپ فریش ہوخائیں نا شتے کے ئعد آنکو گھر ڈراپ کر دوئگا ،وہ انک غقندت تھرا
ی ش ُ
,,نوسہ ا کے ما تھے پر د ینا نچھے ہنا
رکیں میں کنڑے لے کر آنا آپ کے لتے ,وہ کہنا کمرے سے ئکال تھا اور تھنک ناتچ
ن ُ
منٹ ئعد وہ در جتے کے کنڑے النے اسے تھاما گنا ،یہ منری ہن کے کنڑے ہیں
ش ُ
،وہ شاحر تھاٹی اور مور اکنر نہاں ر کتے آنے ہیں اس لتے ا کے کنڑے موجود ھے
ت
ن ص فئ س ُ
وہ م کرانا اسے ل سے ینانے لگا ۔
ن ُ
آج شنڈے تھا اسکا دپر نک سونے کا موڈ تھا پر اشرفی کے مظا ق جہاں اشرفی
موجود ہو وہاں تھال کوٹی اینا پرشکون کٹسے رہ شکنا تھا ،اتھی تھی وہ گہری ئیند میں
ُ
رنگ پرنگی ینل نوں کے میی ھے جواب میں تھی کہ اشرفی کی آواز نے ا کی ئیند میں
ش
خلل ڈاال ،جو ایتی نے شری ینلی آواز میں گانا گانا نورے مجلے کو حگانے کے در
،ن ے ت ھا
ُ
دل کو فرار آنا ،مچھے مچھ نے ہی ینار آنا نہلی نہلی نار آنا او نارا ,,,,ا ھے لے گانے کی
ھ ت ج
ن ُ
کنا ہوا ماما آپ پریسان لگ رہی ہیں سب جنریت ہے ؟ ا ہیں تنروٹی دروازے پر
،ئظریں ئکانے دنکھ وہ م نقکر انداز میں نولی
حرم کی آواز پر راجنلہ انک دم سوجوں کی دینا سے خال میں آٹی تھی ،اشرفی تھی
ُ ُ
آنکھوں کو جھونا کرنا ا یں ہی د کھ رہا تھا اس وقت خاموش ر ہتے یں ہی اس نے
م ن ہن
آٹی آپ کہاں گئ تھی ایتی صنح صنح ؟؟؟ راجنلہ ینگم اتھی کوٹی نہایہ سوجتی حرم کو
ن ن ُ
ینانے کے لتے کہ حرم کی آواز پر ا ہوں نے فورا تنروٹی دروازے کی سمت د کھا تھا
،جہاں سے عنایہ اندر داخل ہو رہی تھی ،
ر ہتے دو حرم اس سے کوٹی سوال یہ کرو یہ ضرف ا یتے نانا کے آگے جواب دے
ہے ہم اس کے لتے کوٹی معتی نہیں رکھتے ،کرنے دو اسے ایتی میماٹی کوٹی سوال
ُ ُ ُ
نہیں کرو ئم ،عنایہ کے کچھ نو لتے سے نہلے ہی راجنلہ ینگم شرخ آنکھوں سے اسے
ُ ھ ک ن
،د تی نولی اور ئظر اس سے ہناٹی اینا رخ ت ھنر گئ
فسمت جود ندلنا خایتی تھی نہی وجہ تھی کہ کیھی وہ جوش نہیں رھ ناٹی تھی ک نوں کہ
ک ئ ن ُ
ایتی فسمت پر ا یتے خدا پر اور اس کے ق صلوں پر قین یہ ر ھتے والوں کا اتجام
ُ
نہت پرا ہونا ہے ،خاصل الخاصل سب ناک پروردگار کے ہاتھ میں ہونا ہے کسی کو
ین ما نگے وہ جنز مل خاٹی ہے جو کسی اور کی خاہت ہوٹی ہے اور کسی کو الکھ منت
ئ ت یھ ت گ ن ی ج ش ُ
ا کے اس ھوٹ پر راجنلہ م نے لب نچے ھے ،ماما آپ فریش ہو کر آخا یں
میں آ نکے لتے اور ا یتے لتے مزندار شا جنز آمل نٹ یناٹی ہوں ،عنایہ کے اس رو یتے
ُ
کی وہ غادی ہورہی تھی اس لتے ا کے خانے ہی وہ نور ل سے انداز میں وہ مسکراٹی
م ش
،راجنلہ سے نولی
،پرآمد ہوٹی
ت س ش ُ
،ا کی نات پر وہ دونوں ہی م کراٹی ھی
ش س ُ ُ
تھنک ہے ئم یناؤ میں آٹی ہوں تھوڑی دپر میں ،وہ زپرد تی م کراٹی اس کے
ما تھے پر لب رکھتی نولی اور اسے کچن کی طرف پڑھنا دنکھ وہ تھی ا یتے آیسووں کا تھندا
ُ
،گلے سے ا نارٹی عنایہ کے کمرے کی طرف پڑھی
ُ ُ
کہاں سے آرہی ہو ئم ؟ کمرے میں آنے ہی وہ اشکے مقانل کھڑی ہوٹی شحت لہچے
میں سوال گو ہوٹی
ُ
،کہا نو ہے مورئینگ واک پر گئ تھی ،کندھے احکاٹی غام سے انداز میں نولی
،رات کو اگتی تھی آپ سو رہی تھی اس لتے حگانا مناسب نہیں سمچھا میں نے
ُ ُ
مونانل کی شکرین میں تنزی سے ائگلناں خالٹی نولی جھوٹ اس وقت نولنا جب میں
گ ی یم ئ ُ
شچ سے واقف یہ ہو ,میں نوری رات تمہارے ای نظار یں الؤتچ یں ھی خا تی رہی
م
ُ ُ
ہوں ،پر ئم اتھی آٹی ہو ،راجنلہ کی نات پر اشکرین پر خلتے اشکے ہاتھ انک
ت ئ ی ی ت ھ ت یقئ ھ ک ت ن
دم شاکت ہونے ھے آ یں عنر تی سے تی ھی ،ھی ٹستے کی نوندیں ما ھے
،پر جمکی تھی
ُ
اب شچ شچ یناؤ مچھے ئم کہاں تھی ؟؟؟ اشکے ہاتھ سے مونانل جھین کر ینڈ پر ینختے
ُ ت ُ
نولی ،ائکا دل نو عنایہ کا جہرا ھنڑوں سے شرخ کرنے کا خاہ رہا تھا پر وہ جود پر اور
،ا یتے ارادوں پر ضنط کر گئ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1156
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ماما ااٹی ائم سوری میں دوست کے گھر ہی رک گتی تھی رات آپ ناراض یہ ہوں
ضرف اس لتے آپ سے جھوٹ نوال کے رات میں ہی آگتی تھی ،عنایہ فورا انک اور
،نہایہ نالشتی انک نار تھر جھوٹ نو لتے لگی
ُ
منری ناراصگی کی ایتی قکر ہوٹی نو ئم خاٹی ہی یہ وہاں ،اور مچھے تمہاری کسی نات کا
ک ُ ن
،اعینار نہیں عنایہ ،ئٹش تھری ئظروں سے اسے د تی نولی
ھ
ماما میں شچ کہہ رہی ہوں منرا ئقین کریں ،اور نلنز یہ یہ ناراصگی جھوڑ دیں یہ وہ
یل م ہ ن ُ
،ا یں ا یتے حصار یں تی الڈ سے نولی
ُ ُ
راجنلہ ینگم پری طرح ا کے ہاتھ ھ کتے دور تی ،وہ ا ھی کچھ نو تی کہ حرم کو کمرے
ل ت ہ ن ج ش
،ماما آٹی ناسیہ رنڈی ہے آخائیں ،وہ کمرے کے دروازے سے شر اندر کرٹی نولی
نہیں منرے شاتھ خلیں آپ دونوں اتھی ناسیہ تھنڈا ہو رہا ،وہ کسی صدی تچے کی
ُ
طرح معصوم نت سے نولی ،راجنلہ ینگم تھی خار و ناخار عنایہ پر انک آحری شرخ
جناٹی ہوٹی ئظر ڈالتی ناہر کی طرف پڑھ گئ ،اور عنایہ تھی حرم کی آمد پر شکر کا
ن ُ
....شایس لیتی خان تخسی پر جوش ہوٹی ا کی قلند یں آگے پڑھ تی
گ م ئ
آفس سے آنے اسے کافی وقت لگ گنا تھا کالینٹس کو ناضرف کافی ا ج ھے سے ہینڈل
م
کنا تھا نلکہ پروجنکٹ تھی کمل ا یتے ہاتھ میں لے حکا تھا مگر اس سب میں اسے
ت ک ن
ا یتے اغصانوں یہ کافی ھن سوار ہوٹی مخسوس ہورہی ھی ,کال کر کے ا شتے آج کی
آدھا گھنیہ ہونے کو آنا تھا اسے نوں ہی کسی عنر مرٹی ئفطے یہ مسلسل عور کرنے
ہونے آفس سے آنے اسے یہ ہی کھانے کا ہوش تھا اور یہ ہی کوٹی سوچ دماغ میں
,,,,گردش کر رہی تھی سوانے شنایہ وک نوریہ کے جنال کے
آحر ایسی تھی کنا ییماری ہے شنایہ کو جو نل میں تھنک ہوگتی اور وہ ڈاکنر ئقینا وہ
نہت نہلے سے شنایہ کو خایتی ہیں نا شاند وہ اسکا غالج کافی عرصے سے کر رہی ہیں
انک منٹ میں ایتی پڑی جنز کٹسے مس کر شکنا ہوں ,,,,قدم نلیتے ناگہاں دماغ میں
جھماکہ ہوا وہ جود سے مجاطب ہونا ڈریسنگ ئینل یہ پڑے مونانل کی طرف پڑھا اور
عجلت میں ائگلناں خالنے ا شتے فون کو کان سے لگانا ,,,,ینل خارہی تھی مگر کوٹی
,,,,ریسنو نہیں کر رہا تھا
ریسنو ڈ تمنڈ ,,,,دنے غصے میں کہنا تھر تمنر ڈانل کرکے فون کان سے لگانا ,,,,جو
,,,,دوشری ہی ینل یہ اتھالنا گنا
ہاں قلجال لنکن جو میں نوجھتے واال ہوں اسکا جواب تمہیں ا یتے جواس تجال رکھ کر
د ینا ہوگا ,,,,غادل نے ینڈ یہ دراز ہونے کچھ عجلت تھرے انداز میں کہا کہ شاحر
,,,,نوری طرح اشکی طرف م نوجہ ہوا
ن ن
مچھے ناد پڑنا ہے تمہارے تجین کے انلیم میں میں نے انک لنڈی کی کحر د ھی ھی
ت ک
ت ُ
کنا ئم وہ نکحرز ھنج شکتے ہو اتھی ؟؟ غادل نے ناد کرنے ہونے کہا ۔
دوشری خایب کلینک میں ئیی ھے شاحر کو اس کے اس اخانک نکحرز ما نگتے پر جنرت
،ہوٹی تھی
م م
ا یتے شا متے ئیی ھے مرئض کو ضروری ہداینیں اور دواٹی کا یسخہ د یتے اب وہ ل
ک
خل تھنک ہے تھر نات ہوٹی ہے شاحر نے کہتے آحری کلمات پڑ ھتے کال کاٹ
دی ۔۔۔
°°°°°°°°°°°
،جھک گئ تھی
ُ
کنا ہوا یناؤ یہ دنکھو میں نو تمہاری دوست ہوں یہ مچھ سے کنا شرمانا ...؟ ا کے گالٹی
ش
یل م ی جھ ئ ن ُ
،گال اور کی ظر د کھ وہ اسے ا تی ناہوں یں تی نولی
ہوگنا ،انک شانڈ مانے الئف کے القاظ لکھے تھے نو ہرٹ کے دوشری شانڈ انک
ئصوپر لگی ہوٹی تھی حس میں حرم مسکراٹی کیمرے میں دنکھ رہی تھی اور شاتھ ہی
ُ
شاحر اسے ا یتے حصار میں لتے کھڑا مسکرا رہا تھا جنکہ اشرفی شاحر کے کندھے پر
ُ
ئییھا کیمرے میں ا یسے دنکھ رہا تھا جٹسے کسی نے زپردشتی مار کر اسے شاحر کے
,,,,ہاٹی کینا ینارا ہے ماشاہللا ،کیتے ینارے لگ رہے ہو ئم اور تھاٹی انک شاتھ
ہ ُ ُ
س
,,,,ہللا ناک ہر پری ئظر سے تجانے ،ا یسے ہی ٹستے م کرانے اور انک شاتھ رہو
ن ج م ن ُ
اس نے ا یتے شا متے لر کے اوٹ یں ھتے وجود کو د کھ نا آواز نلند کہا اور حرم کے
تھولے گالٹی گال الڈ سے کھینچے ،آمین ,,,حرم نے جھینیتے ہلکی آواز میں کہا ۔۔۔
نلر کے اوٹ میں کھڑی عنایہ کے وجود میں جٹسے ج نوئیناں رینگتے لگی تھی ،دل
میں انک نار تھر حرم کے لتے ئقرت کی ج نگارناں تھو یتے لگی تھی ،جنکہ شاحر کو
خن نک ھ م خش ُ
نانے کا ج نون انک یتے شرے سے اسے للکار رہا تھا ،وہ تی سے آ یں تی اور
کنا ہوا ئیتی کچھ خا ہتے ؟؟؟ حرم کو کچن میں دنکھ مالزمہ موؤدب سے انداز میں نولی
۔۔۔
ئیتی جی جب آپ سب ناسیہ کر رہے تھے یب میں شاحر الال کے کہتے یہ کھانا دے
آٹی تھی اشرفی کو ,,,مالزمہ کی نات پر حرم کو شدند جنرت ہوٹی تھی تھال شاحر نے
مالزمہ کو ک نوں کہا اشرفی کو کھانا د یتے کو ،ہاں اسی لتے کہا ہوگا نا کہ میں یہ مل
گ ن ی ہن ش ُ
کوں اس سے ییہ یں کب یہ دونوں شدھر یں اور انک دوشرے سے خلنا
جھوڑیں گے ۔۔۔۔ حرم دل میں سوجتی انک لمتی شایس لیتے ان سب نانوں کو
،ذہن سے جھنکتے لگی
ئیتی جی آج اشرفی کے شاتھ خارث الال کی طوطی تھی تھی وہ کب اٹی ۔۔۔۔ حرم کو
گہری سوچ میں دنکھ وہ جوشگوار انداز میں نولی
میں دن کے کھانے کی یناری کر رہی ہوں ،مہارت سے شنزناں کاٹ کر شانڈ رکھتی
گونا ہوٹی ۔۔۔
اجھا آپ ہنائیں میں یناٹی ہوں آج کا لنچ ۔۔۔۔ حرم ایتی آشنینیں فولڈ کرٹی نولی
ُ ُ
نہیں میں ہی یناونگی ئم مدد کروا لینا خلدی ین خای نگا کھانا ۔۔۔۔ حرم کہتی ہی اشکو
شانڈ کرٹی جود جو لھے کے آگے کھڑی ہو کر کھانا ینانے لگی ،مالزمہ کنا کرٹی ینجاری وہ
ی ُ ُ
،تھی آحر ا کی صد کے آگے ہار ما تی ا کی مدد کروانے گی
ل ش ش
،لگانے کا کہتی وہ فریش ہونے کے عرض سے کمرے کی طرف پڑھ گتی تھی
آٹی ایسی نات نہیں ہے منرا تھی نہت دل کرنا ہے آپ سے ملتے کا آپ سے نات
کرنے کا ،پر ,,,حرم کی آواز ئم ہوٹی تھی آنکھوں سے آیسو جھلکتے گالوں پر تھسلے
،تھے
ت م ن ُ
پر کنا حرم ؟؟؟ حرم کے آیسو د کھ اسے جٹسے اندر نک تھنڈک لی ھی پر ا یتے
خذنات پر قانو کرنے وہ انک نار تھر سوال گو ہوٹی
ُ
پر میں جب تھی آپ سے یہ ماما نانا سے ملتے کا کہتی ہوں نو شاحر جی کو پرا لگنا ہے
ا یتے آیسو صاف کرنے وہ معصوم نت سے نولی ،
کیتے مہیتے ہو گتے آٹی میں نے ماما کو نہیں دنکھا نانا سے نات نہیں کی ,منرا نہت
دل خاہنا ا یتے دل کی ہر نات نانا سے کروں نہلے کی طرح پر میں کنا کروں آٹی کس
کو ج نو کس کو جھوڑوں اور یہ سب میں نے یہ سو جتے ق نول کر لنا ہے کہ وٹی کی گتی
م ن
،لڑکی کا کوٹی م نکا نہیں ہونا ،وہ رتخندہ لہچے میں کہتی آحر یں چی سے م کراٹی ھی
ت س ل
ُ
کنا مظلب ہے حرم تمھارا وٹی لفظ سے نہیں کی گئ ئم وٹی دھوکہ کنا ہے ان لوگوں
ُ
نے ئم پر طلم کنا ہے ،نہلے جب زندہ تھا ائکا ئینا نل نل مچھے نارحر کرنا رہا مر گنا وہ
شانکو نو الزام مچھے دے دنا ۔ مچھ سے نوجھا کسی نے کہ کٹسے نلنک منل کر کے
م ن ین م چم ت ُ
اس نے مچھ سے ئکاح کنا اور ئکاح کے ئعد ھی ھے لی نارحر کرنا رہا تھا وہ یں
ت ُ گ ُ
،نے نہیں مارا اسے حرم وہ نا ل تھا ہت عخ نب تھا اس نے جود جوسی کی ھی
ن
،نہیں آٹی میں خایتی ہوں آپ ایسا کچھ نہیں کر شکتی ،مچھے تھروسہ ہے آپ پر ،
ق
سب نہت ا جھے ہیں آٹی ضرور کوٹی غلط ہمی ہوٹی شاحر اور مور کو تھی ،حرم روٹی
ش ُ
،ا کے کندھے پر شر ئکانے نولی
ت س ق ش ُ
،ا کی نات پر عنایہ نح مندی سے م کراٹی ھی
ُ
تمہیں ییہ ہے حرم ماما کو اس قدر صدمہ نہنجا ہے تمہارا کہ وہ فومہ میں خلی گتی ہیں
ک ن
یہ کچھ نولتی ہیں یہ کچھ کھاٹی ہیں یس آ یں یند کتے ینا سی م کی حرکت کے یسنر
سف ک ھ
نور نانو نو عنایہ کے کہے تمر کے لتے القاظ سن جنران تھی وہ ا یتے آیسو ئیتی ا یتے
کمرے میں یند ہوگئ تھی کمرے میں آنے ہی وہ دروازے کے شاتھ ینک لگانے
،تھوٹ تھوٹ کر رونے لگی
نہیں تھا منرا تمر ناگل ،وہ نلکل تھنک تھا۔۔۔۔ ہجکنوں سے روٹی وہ جود سے کہہ
رہی تھی ۔
ُ
خ
خلو اب ئم رونا یند کرو ,شاحر کے آنے کا وقت ہو گنا ہے میں تھی لتی ہوں وریہ
ُ ُ
قصول میں ئم پر غصہ کرئگا ۔ عنایہ انک نار تھر اسے ا یتے گلے لگانے کمر
حرم جینا ا یتے آیسوؤں پر یندھ ناند ھتے کی کوشش کر رہی تھی ایسوں ایتی ہی روانگی
ین ھ ج
سے جھلک رہے تھے ،واشروم میں خانے ا یتے جہرے پر ناٹی کی یں مارنے
ن
م ت ع ُ
اس نے جود کے م پر قانو نانے کی کوشش کی ھی ،کچھ ہی دپر یں وہ کافی خد
ُ ن ُ
نک جود کو سیی ھال گتی تھی پر شرخ آ یں صاف ا کے شدت سے رونے کی گواہی
ش ھ ک
♡♡♡♡♡
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1179
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
,,,،ماصی
عنایہ طی نغت حراٹی کے ناعث دو دن ئعد نوی نورشتی آٹی تھی راجنلہ نے نو شرے
سے اس نافرمان اوالد سے نات ج نت یند کردی تھی وہ یس شکندر صاجب کے گھر
,,,,آنے کی می نظر تھی وہی سمچھا شکتے تھے یس اب عنایہ کو
*******
تمر کچھ ہوگنا نو ,,,,اس وقت وہ دونوں گارڈن اپریہ میں موجود تھے آس ناس کے
ک ک ن
ماجول سے نے جنر تمر عنایہ کی گود میں شر ر ھے آ یں موندے لینا تھا آس ناس
ھ
اکا دکا ہی اسنوڈ ینٹس ئظر آرہے نو جو شرشری شا انہیں دنکھ ا یتے را شتے خارہے
عنایہ آپ ک نوں قکر کرٹی ہیں کنا سب کو ییہ لگتے کے ئعد میں آنکو جھوڑ دوئگا ایسا نو
,,,,نہیں سوجتی کہیں آپ
جہرے یہ نال کی پریساٹی لیتے وہ روندھے ہونے لہچے میں نولی تمر تنزی سے اتھ
,,,,ئییھا
عنایہ نلنز جو ہوگا دنکھا خانے گا آپ نے قکر رہیں میں زندگی کے کسی موڑ یہ آنکو یبہا
نہیں جھوڑوئگا اور نہی وجہ ہے میں نے ہمارے ر شتے کے لیتے خاپز راسیہ جنا
,,,,ہے
خلیں اب مسکرا کے دکھائیں ,,,,,وہ اسکا موڈ تجال کرنے کنلتے شرپر انداز میں
,,,,نوال ,,,عنایہ تھنکی سی ہٹسی مسکرا دی
ک ن
ارے...تمر نے اسے روکنا خاہا مگر عنایہ کے آ یں دکھانے پر وہ م کرانے اتھ گنا
س ھ
,,,تمر ہاتھ نو جھوڑو منرا عنایہ نے دو قدم پڑ ھتے اینا ہاتھ اشکی گرقت سے ئکالنا خاہا
مگر تمر ینا اشکی شتے نوں ہی مین گراؤنڈ کی خایب پڑھ گنا اتھی وہ دونوں ہی گراؤنڈ
میں نہنچے تھے دونوں کے حسین جہرے یہ مسکراہٹ رقصاں تھی کہ اخانک شا متے
,,,,شاحر کو کھڑا دنکھ عنایہ کے قدم شاکت ہونے
ییھاٹی وہ ....تمر نے کچھ کہتے کنلتے میہ کھوال مگر شاحر کا اتھنا ہاتھ دنکھ خاموش
,,,,ہوگنا
داجی کی طی نغت تھنک نہیں ہے انہوں نے تمہیں ناد کنا ہے ملنا خا ہتے ہیں وہ ئم
خ ن
,,,,سے پریسینل سے میں نات کر حکا ناہر گاڑی میں ای نظار کر رہا ہوں لد ہی نخو
ہ
تمر کی طرف دنکھتے ینا اشکی کوٹی نات شتے وہ تھنڈے تھار لہچے میں کہنا عنایہ یہ
,,,,انک آحری کنیہ طوز ئگاہ ڈالنا تنروٹی دروازے کی طرف پڑھ گنا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1185
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
تمر کی نو جٹسے شایسیں ہی حسک ہورہی تھی شاحر کا یی ھانوں واال روپ دنکھ ,,,وہ
ش چن ی
,,,,تھی اشکے ھے پڑ ھتے لگا تھا کہ عنایہ نے ا کے ہاتھ یہ گرقت شحت کردی
ڈویٹ وری عنایہ وقتی غصہ ہے میں سب سمیھال لوئگا ہم رات کو کال یہ نات
کرنے ہیں ,,,,وہ دھیمے لہچے میں اسے یسلی د ینا اینا ہاتھ اشکی گرقت سے ئکال گنا
,,,اور پرم سی مسکراہٹ اسے اجھالنا نوٹی سے ئکلنا خال گنا
,,,اتھی وہ نلتی ہی تھی کہ شنری کو شا متے دنکھ تھنکی ,,وہ اسی کی خایب پڑھ رہا تھا
کٹسی ہو عنایہ شنری نے اسے دنکھتے سوال کنا ,,,,وہ آج ہی وایس آنا تھا مگر صنح
سے اشکی مالقات نہیں ہوٹی تھی اتھی وہ اسے ڈھونڈنے کے عرض سے ہی ئکال
میں تھنک ہوں ,,,,کنینین خل کے نات کرنے ہیں ,,,وہ غام سے انداز میں کہتی
,,,کندھے یہ ینگ درست کرٹی آگے پڑھ گتی
*******
اووہ اور مچھے دنکھ کر وہ نلکل تھنک ہوخائینگے وہ ماجول کو ہلکا تھلکا کرنے کنلتے
,,,یساست سے نوال
شاحر نے شرخ ئگاہیں اشکی طرف اتھاٹی تمر کے جہرے سے مسکراہٹ غایب
,,,ہوٹی
تچے نہیں ہو تمر اب ئم سمچھدار ہو گتے ہو ,,,,گاڑی کی خاموش قصاء میں شاحر کی
تھاری شنخندہ آواز گوتچی ,,,,تمر نے ئظریں اتھا کر اشکے ناپرات د نکھے جو اب تھی
,,,,شنخندہ تھے
ہر جنز سمچھاٹی ضروری نہیں ہوٹی نہلے تھی تمہیں مخنت سے سمچھا حکا ہوں کچھ
لوگ جٹسے دکھتے ہیں و یسے ہونے نہیں ہیں تمہیں نوی نورشتی پڑ ھتے کنلتے کچھ ئیتے
کنلتے تھنجا ہے ئم اجھی طرح خا یتے ہو داجی تمہیں ایتی ئظروں سے زرا اوجھل یہ
تمر اجھی طرح سمچھ رہا تھا شاحر کی نانوں کا اشارہ کس کی خایب ہے مگر اسکا غصہ
ن ی ج ش ئ ن ت ہن
د تے وہ کچھ یں نوال ,,,,,شاحر ھی ا ک ظر ا کے ہرے یہ ڈالنا ڈرا نو گ کرنےھ ک ن
لگا
شنری کا دل نے اجینار دھڑکا دل میں انک عحب احساس نے انگڑاٹی لی شدت سے
دل نے انک لمچے کنلتے جواہش کی تھی کہ ان ل نوں کو وہ ایتی ائگل نوں کے نوروں یہ
مخسوس کرے مگر عنایہ کے دنکھتے پر وہ ئظریں حرانا ئینل کی خایب دنکھتے لگا,,,,کچھ
نوقف کو ئعد وہ شر اتھا کر نوال ا یتے نہکتے نے لگام حزنانوں یہ وہ قلوقت یندھ ناندھ
,,,,حکا تھا
,,,مظلب,,,عنایہ الچھی
اسے تھٹساؤں اینا کے وہ تمہارے فریب آنے اور مدہوش ہوخانے سب سے
ضروری تھا ئکاح جو کہ تمر ئم سے کرحکا ہے اب اشکے شاتھ تمہیں ایسا مظ نوط رسیہ
ناندھنا ہے کہ گھر والوں کو شچ ینانے کے غالوہ اشکے ناس کوٹی اور راسیہ یہ تچے اور
یس اسی کا قاندہ اتھانے ئم نے تمر نامی حڑ کو شرے سے اکھاڑنا ہے اور یہ ہوگا
شاحر اور اشکے خاندان یہ کاری وار تمر انک ایسا مہرہ ہے حس میں جونلی
انک لمچے کنلتے عنایہ کو اشکے انداز اشکے لفظوں سے جوف امڈ آنا مگر وہ عنایہ کے
جہرے یہ جھانے جوف کے شانے لہرانے دنکھ جود کو کم نوز کرگنا اسکا انداز عنایہ کنلتے
,,,,کافی ینا تھا اور کسی خد نک ہی نت ناک تھی
ککرنا کنا ہے....عنایہ نے کچھ ڈگمگانے لہچے میں نوجھا,,,,مقانل کے ارادے اسے
,,,نہت تھنانک لگ رہی تھے
کچھ خاص نہیں یس تمر کو اینا زچ کردو کہ وہ مخ نور ہوخانے تمہارے نارے میں ا یتے
,,,,گھر والوں کو ینانے کنلتے راصی ہوخانے
♡♡♡♡♡♡♡♡
ن
,,,جونلی نختے ہی وہ دونوں سب سے لے داجی کے مرے کی خایب پڑھ گتے ھے
ت ک ہ ن ہ
شاحر کے ناپرات تھی اب کافی خدنک نارمل تھے تمر سے اشکے ئعد کوٹی نات نہیں
ہوٹی تھی اور یہ ہی تمر نے کوشش کی تھی اشکے لیتے نہی عییمت تھی کہ شاحر نے
اس سے کوٹی سوال نہیں نوجھا وریہ حس طرح شاحر کو ئٹش آرہا تھا اسے نہی لگ
رہا تھا کہیں شاحر کو سب سمچھ نو نہیں آگنا مگر وہ اب تھی یس عنایہ اور اشکے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1194
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
درمنان محض وقتی کشش سمچھ رہا تھا ا یتے طور وہ اسے سمچھاحکا تھا مگر تمر جو قدم
,,,,لے حکا تھا اب اشکی پرنادی طے تھی
نہی ئینخہ ہونا ہے جب ہم ای نوں کی نات ئظر انداز کر کے عنروں یہ اعیماد کرنے
ہیں ای نوں سے اینا عم جوسی نا ئیتےکے تجانے عنروں کو اینا ہمدرد ینانے ہیں اور
,,,,وہی عنر کیھی کیھی ہماری پرنادنوں کی وجہ ین خانے ہیں
***×**
تمر .....داجی نے اسے کمرے میں داخل ہونے دنکھ مخنت سے ئکارا انکی طی نغت
,,,,واقعی کافی ناشاز تھی تمر دوڑنا ہوا ا نکے ناس آنا اور ائکا ہاتھ تھا متے ل نوں سے لگانا
.......رکے ,,,,منرے نونے کو دنکھتے کنلتے پرس خاٹی ہیں مگر یہ جو شاحر ہے یہ
,,,پڑا نے حس ہے.....کچھ نوقف کے ئعد وہ تھر نہر نہر کے نولے
نہیں سمچھنا ہمارے حزنات ,,,,کنا تھروسہ ہے ہماری زندگی کا ,,,کب زندگی کی
,,,,نازی ہار خائیں
یس انک نہی نوجواہش ہے کہ,,,,شایس اکھڑنے کے ناعث انک لمنا شایس ہوا
میں تجلنل کنا,,,اور تھر جملہ ادا کنا ,,دم ئکلے نو منرا نونا منرے مقانل ہو منری روح
,,,, ,,,کو یسکین خاصل ہو
یہ ہمٹشہ کا تھا جب تھی تمر کو انک مہیتے سے زنادہ ہوخانا تھا جونلی آنے داجی کی
نہی خالت ہوخاٹی تھی ایسا نہیں تھا وہ نانک کرنے تھے نا کوٹی اور نات ,,,,یس یہ
انکی مخنت ائکا لگن تھا جو ا یتے جھونے نونے تمر سے نے خد تھا اشکے ئقوش نلکل
داجی کے مرجوم ئیتے شہروز سے منل کھانے تھے انک یہ تھی وجہ تھی تمر سے اس
,,,قدر نے خاں الڈ ینار کی
داجی ایسی نائیں ک نوں کرنے ہیں ہللا آنکی عمر دراز کرے اتھی آنکی عمر ہی کنا
ہے اتھی نو شاحر تھاٹی کے تخوں کو کھالنا ہے آپ نے ,,,,تمر نے داجی کو رتخندہ
,,,,,,
داجی اشکے ا جھے مسنقنل کنلتے ہی اس قدر نے حس ینا ہوں آپ تجانے اس
ی ک ھ ھ ک ن
سنظان کو آحری لمجات میں د تے کی جواہش ر تے کہ اول لمہ ادا ہو ا سی جواہش
ک
رکھیں اور یہ کٹسی نات کہی زندگی کا ییہ نہیں ہللا نے خاہا نو عمر دراز ہے آپ اشکی
شادی کروائیں گے موت کی وجی کس شحص کو نازل ہوٹی ہے داجی یہ زندگی نو ہللا
کی امایت ہے وہ پڑھانے میں وایس لے نا جواٹی میں کسے معلوم ہے,,,,داجی کا
ت ک ل ش
م چ
ٹی ٹی جنک کرنے وہ ھے انداز یں ہتے لگا,,,,تمر ھی نوری نوجہ سے شاحر کو سن
,
ٹی ٹی اب ماشاہللا ئقرینا نارمل ہے آپ دونوں نائیں کریں میں یب نک آنا ہوں
نہت تھوک لگی ہے آ نکے نونے کو النے کے خکر میں کچھ کھانا ینا تھی نہیں ہے
ش ٰ
اس نے حس نونے نے ,,,,وہ ہدایت کٹساتھ شرارٹی شا کوی کرنے کمرے سے
,,,,,ئکل گنا اور تمر شرخکھانے ئییھا رہا
,,,,وہ نہی سوچ رہا تھا کہ کٹسے شاحر تھاٹی نل میں نارمل ہو گتے
کنا ہوا منرے شنر کو کوٹی پریساٹی ہے؟؟اسے شرخکھانے خاموش دنکھ داجی نے
,,,,,کندھے یہ ہاتھ رکھتے نوجھا,,,ناگہاں تمر کی سوجوں کا یسلسل نونا
ہمیں نو کچھ غلم نہیں ان کالج نوٹی ورسیتی جٹسی نالؤں کا ہمارے زمانے میں نو
اشناد گاؤں میں تنڑ کے ینچے تختی پڑھانا کرنے تھے کھلی نازی ہوا میں پڑ ھتے کا
لطف ہی الگ آنا تھا,,,,داجی نے اینا زمایہ ناد کرنے تمر کو یساست سے ینانا جنکہ
,,,,,,لہچے میں اتھی طی نغت کے ناعث لڑکھڑاہٹ تھی
یبہی تمر کا مونانل تجا ا شتے نوک نٹ سے مونانل ئکال کر دنکھا نو اشکرین یہ عنایہ کا
مٹسج خگمگارہا تھا ,,,,جنکہ داجی ینا اشکے دھنان کی پروہ کیتے اسے گاؤں کے نایت
ینانے لگے جو تھی کچھ اشکی عنر موجودگی میں ہونا تھا,,,,مگر تمر کا شارا دھنان عنایہ
کے شاتھ تھا وہ ناسیتے کے پراپر ہی داجی کی نات سن رہا تھا مسکراہنیں عروج یہ
,,,,تھی اور داجی کو لگ رہا تھا شاند وہ انکی نات یہ مسکرا رہا ہے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1200
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
°°°°°°
,,,,,خال
رونے رونے یہ خانے کب وہ الماری کی طرف پڑھی اور تمر کی جنزیں ئکال کر ینڈ کے
ت ئییھ ُ
،فریب ینچے فرش پر تی ان جنزوں کو ل نوں سے لگاٹی رو رہی ھی
ُ ُ
ئم ناگل نہیں تھے منرے ئیتے یہ ہی طالم تھے ئم نو منرے سب سے ینارے
تچے تھے معصوم شادہ سب کا جنال سب کا مان رکھتے والے ،وہ جھوٹ نول رہی
ئ ش ُ ُ
ہے جھوٹی ہے وہ اسکا انک انک القاظ ھونا ہے ،وہ ہزناٹی ہوٹی ا کی صوپر پر
ج
ن ُ
ایتی جھرنوں زدہ ائگلناں ت ھنرنے نولی ،نوڑھی آ کھوں سے اشک رواں تھے جنکہ دل
ہمیں ہر قدم اتھانے سے نہلے یہ نات ضرور سوچ لیتی خا ہتے کہ ہماری زندگی محض
ہماری نہیں ہوٹی نلکہ ہماری زندگی نو ہمارے آس ناس کے لوگوں سے حڑی ہوٹی
ہے اور ہماری زندگی کے خا تمے میں کتی لوگ زندگی کو جینا تھول خانے ہیں جٹسے تمر
کی موت پر جونلی کے مکینوں کا خال تھا سب ہی انک دوشرے سے یہ عم
جھنانے گھوم رہے تھے پر یہ عم اتھی نک تھرا نہیں تھا اور یہ ہی کیھی تھرنا تھا
،اس نے
وہ اتھی تھی آیسو تھاٹی تمر کی ئصوپر سے نائیں کر رہی تھی ،پر اخانک کمرے کا
دروازہ تخنا دنکھ وہ خلدی خلدی ا یتے آیسو صاف کرٹی شناب کاری سے تھنلی جنزوں
کو سمنیتے لگی ۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1203
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
آخاؤ ,,,,تمام جنزوں کو سمنیتے اور ا یتے آیسو ئیتے جود کو کافی خد نک نورمل کرنے
ن ُ
،ا ہوں نے دروازے پر موجود وجود کو اندر آنے کی اخازت دی
مور کھانا کھانے خلیں شاحر تھاٹی اور داجی تھی آ گتے ہیں ،اخازت ملتے ہی اندر
،کمرے میں داخل ہونے نولی
ُ
نہیں ئم خاؤ مچھے تھوک نہیں اتھی ,,,,وہ ہمت نہیں کر نا رہی تھی اتھی کسی کا
ُ
تھی شامنا کرنے کے لتے اس لتے ا ہوں نے تھوک یہ گتے کا نہایہ کرنے
ل ن
ُ
شہولت سے اسے نالنا خاہا ۔
تھنک ہے تھر آپ نہیں کھائینگی نو میں اور شاحر تھاٹی تھی نہیں کھائینگے اور جب
م ُ
ہم دونوں نہیں کھائینگے نو حرم اور داجی تھی نہیں ,,,,اسکا ا ھی جملہ ل ھی
ت مک ت
ت ُ
نہیں ہوا تھا کہ نور نانو نول ا ھی
سب ہی ا یتے ا یتے کھانے پر م نوجہ کھانا نوش فرمانے میں مصروف تھے کسی نے
تھی حرم اور نور نانو دونوں کے موڈ کو خاص نویس نہیں کنا تھا ،یہ سب اس لتے
ہن ُ
تھا ک نونکہ ان دونوں نے ہی کسی پر طاہر یں ہونے دنا تھا ،پر شاحر کی گہری
ن
ئظروں سے ایتی ماں کی آنکھوں میں د تی شرجی اور حرم کا تچھا تچھا شا جہرا فی یہ
ح
م ھ ک
ُ
رھ سکا تھا ،دونوں کا ہی موڈ اسے کچھ غلط ہونے کا ییہ دے رہا تھا ۔
ہن م ن ُ
کنا ہوا شاحر کچھ خا ہتے ؟؟؟ شاحر کو اس وقت ا یتے کمرے یں د کھ ا یں جنرت
ہوٹی تھی ک نونکہ اکنر ہی دونہر کے کھانے کے ئعد وہ داجی کے شاتھ زمینوں کے
شلسلے میں ہاتھ ینانے خانا تھا ،داجی گاؤں کے شرینچ ہونے کے شاتھ اب
ُ
نوڑھے تھی ہو گتے تھے اس لتے اب یہ زمینوں کے مسانل دنکھنا اب ان کے
،لتے ممکن تھی نہیں تھا اس لتے شاحر ہی دنکھ رہا تھا یہ سب تھی
نہیں یس تھوڑا جوڑوں میں درد تھا نوڑھی ہو گتی ہوں یہ ,,,,درد نو ہوگا اب ،جہرے
پر زپردشتی مسکراہٹ الٹی وہ مصنوط لہچے میں نولی کہ شاحر کو شک تھی یہ ہو نانے
ن ُ
ا کی نات پر
ن ُ
نو آپ مچھے یناٹی یہ ،دوا لی آپ نے ...؟ وہ انک دم پریسان ہونا ا کی طرف پڑ ھتے
ج ک ُ ُ
ق ت ن
،ا کے ما ھے پر ہاتھ کی یست ر ھتے تمنرتحر جنک کرنا کرمندی سے نو ھتے لگا
ُ
ہاں پریسان یہ ہو لے لی تھی میں نے اب آرام ہے ,,,ئم یناؤ کنا خا ہتے تھا ...؟
ن ُ م ظ ُ م
اسے ین کرنے ا ہوں نے اینا سوال داغا
لگی ۔۔
ی یُش م ن ئ ُ
،الیم النے ہی وہ وہ اسے ھمانے جود ا کے قا ل ھی
ت
شاحر نے خلدی خلدی نلیتے ایتی مظلویہ ئصوپر ئکالی تھی ،اور نوری طرح نور نانو کی
،طرف م نوجہ ہوا
ن
مور میں جو تھی نوجھوں آپ نے سب کچھ شچ شچ ینانا ہے مچھے ,,,,د یں لنز اب
ن ھ ک
مزند کچھ تھی مت جھنانا مچھ سے ،جو تھی شچ ہے حس سے تھی مٹسلک ہے خاہے
جینا تھی نلخ ہے نلنز مور مچھے ینا یتے گا ۔۔۔۔۔۔ نا کہ منرے تھاٹی کے قا نلوں
مچھے ماصی میں ہوا سب کچھ خاینا ہے مور آپ ینائینگی یہ...؟ شاحر نے تھر ئقین
،دھاٹی خاہی
ئصوپر کچھ نوں تھی کہ داجی صوفے پر ئیی ھے تھے داجی کے دائیں طرف شاحر جنکہ
ن ت ُ ن ی
نائیں طرف تمر ئیی ھا ہوا تھا ،صوفے کے ھے ہی ہروز خان ھڑے ھے اور ا کے
ک ش چ
دائیں طرف نور نانو انک ماہ کی در جتے کو اتھانے کھڑی تھی جنکہ شہروز خان کے نائیں
ت ُ
طرف وہ خانون اور شاتھ ہی شاحر کی ہم عمر ہی چی اس خانون کے شاتھ ھڑی
ک
،ت ھی
ق ک ج ت ن ھ ت ھ ک ن
شاحر کے اخانک اس سوال پر نور نانو کی آ یں لی ھی زنان پر ٹسے ل لگا تھا
حس شچ کو وہ ا یتے تخوں سے جھناٹی اٹی ہے حس عم کو آج نک وہ پرداست کرٹی
اٹی ہے ،اور حس سوال سے وہ آج نک تختی آٹی ہے آج وہی سوال دوشری نار
شاحر کی طرف سے کنا گنا تھا نہلی نار شاحر کے کہتے پر انہوں نے جھوٹ کا شہارا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1210
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
لیتے یہ کہتے نال دنا تھا کہ یہ دور کی ر شتےدار ہیں تمھارے نانا کی پر آج تھر وہی
مکس ن ُ
سوال ا ہیں کش میں ڈال گنا تھا کہ وہ آحر کنا جواب دیں ،شچ ینا کر شاحر کی
اور ایتی زندگی آشان کرٹی یہ جھنا کر دونارہ ایتی انا اور دل کو یسکین د یتی ۔۔۔۔
مور نلنز میں خاینا ہوں یہ کوٹی ر شتےدار نہیں ہیں اس لتے نلنز مچھے شچ ینائیں ۔۔۔
م ن ُ م ہ ن ُ
،شاحر نے ا یں گہری سوچ یں ڈونا د کھ ائکا ہاتھ ا یتے ہاتھ یں لیتے ہونے کہا
تمھارے نانا کی دوشری ی نوی ہے یہ ,,,,,,انک طونل خاموسی کے ئعد نور نانو کی
شنخندہ سی آواز کمرے کی خاموش قصا میں تھنلی ۔ اور یہ نات وہی خایتی تھی کہ یہ
م ن ُ
ک
القاظ ادا کرنے ائکا دل یتے ہی کڑوں یں نو یتے کرجی کرجی ہوا تھا ۔۔۔۔۔۔
نور نانو کے القاظ کسی شرشراٹی آواز کے شاتھ شاحر کے کانوں میں گوتج رہے تھے
ن لغ ُ ُ
اسے لگا تھا شاند اسے سیتے میں کوٹی طی ہوٹی ہے پر ہیں یہ القاظ نور نانو کے
میہ سے ہی ادا ہونے تھے اور ہر انک القاظ صاف آواز میں ادا ہوا تھا ،شاحر کو
ُ
سمچھ یہ آنا کہ وہ کنا نو جھے اگال سوال کویسا کرے اسی سوال کا جواب ہی اسے
گ ک ش ُ ش ُ
جنرت میں مینال کر گنا تھا جٹسے ا کے القاظ ا کے سوال سب ہی یں م ہو گتے ھے
ت ہ
ق ج ن یقئ
وہ عنر تی سے نور نانو کی طرف د کھ رہا تھا ٹسے نوجھ رہا ہو کنا وا عی یہ شچ ہے پر
ن ت گ ق ئ ت نل ُ
نور نانو کے جہرے پر جھاٹی چی اسے اس نات کا ھی ین دال تی ھی کہ ہاں ہی
م ش ُ
شچ ہے ,,,,پر غادل کا اس سب سے کنا لنک..؟ ا کے ذہن یں ینا سوال گردش
،کرنے لگا تھا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1212
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ن ُ
تمھارے نانا پڑھاٹی کے لتے امرنکہ گتے تھے جہاں ا ہوں نے انک لڑکی کو یسند
ن خ ُ ت ُ
کرنے اس سے شادی کر لی ھی ،پر جب یہ سب داجی کو ییہ ال نو ا ہوں نے
ہ ن ن ہن ُ
فورا ہی دھمکناں د یتے ا یں وایس ناکسنان ال لنا یب ہماری شادی یں ہوٹی
تھی ضرف ہمارے درمنان تجین میں ہوٹی منگتی کا رشنا قائم تھا ،سمندر خان نے
یہ نات نہی دنانے سب سے جھنا دی تھی اور تمھارے نانا کو دھمکناں فسمے د یتے
مچھ سے شادی کرنے پر مخ نور کر دنا وہ نہیں کرنا خا ہتے تھے مچھ سے شادی وہ کہتے
رہے کہ وہ دھوکہ نہیں دے شکتے مچھے وہ جوشناں نہیں دے شکیں نگے پر سمندر
ش ن ُ
خان نے ا کی انک یہ تی اور ندنامی کے ڈر سے اس نات کو جھنانے ہماری شادی
ن ُ
کروا لی ،شادی کے نہلے دن ہی ا ہوں نے مچھ پر یہ ناور کر دنا تھا کہ مچھ سے لے
ہ ن
ن م ن ت ُ
ھی ا کی امرنکہ یں انک ی نوی ہے ,,,,,وہ نو لتے نو لتے رکی اور انک ل کے لتے
کے روپ میں جونلی میں ق نول کر لیتے پر وہ انک عنر مسلم تھی ،انک نار تھر داجی
ُ ُ
کے آگے ہی مخ نور ہونے تمہارے نانا نے اسے طالق دے دی ,پر وہ صدمہ
پرداست یہ کرنے نے ہوش ہوگئ اور ڈاکنر کے جنک کرنے کے ئعد یہ انکساف ہوا
ن م خش س ل ن ُ
کہ کنٹسر ہے ,,,,اور ڈاکنر نے ا یں متے قر سے تی سے ع کر دنا ،داجی
ہ
ُ ت غ ُ غ ش ُ
نے ا کے الج کروانے کا ق نصلہ کرنے ائکا الج ھی شروع کردنا ،اور ان کے لتے
اشالم۔آناد میں انک گھر لے لنا نا کہ وہ دونوں ماں ینیناں وہاں رھ شکیں ،کچھ ہی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1215
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
،دنوں ئعد جونلی میں در جتے کے غق نقے کی ئقریب تھی ،حس ئقریب کی یہ ئصوپر ہے
ُ ُ
تمہارے نانا کی نےوقاٹی نے اس عورت کو شاند نوڑ دنا تھا ،اور انک دن آحر وہ ینا
ُ
کسی کو ینانے ایتی تچی کو لے کر کہیں خلی گتی داجی کو ا کے خانے پر کوٹی خاص
ش
ن ن ُ
فرق نہیں پڑا تھا ،پر تمہارے نانا ضمنر ل ل ا ہیں مالمت کرنا رہا اور کتی شالوں
ن
م ن ن ُ ٰ
نک جتی کہ مرنے دم نک ا ہیں ڈھونڈنے رہے پر وہ ہیں لی ،تھر تمھارے نانا
ُ ُ
کے شاتھ ہوا وہ ئم خا یتے ہو کٹسے تمھارے داجی کے دسمن نے انہیں گول نوں سے
،لہو لہان کرنے موت کے گھاٹ انار دنا
ُ ت م ک ن
شاحر نے ازیت سے آ ھیں نچی ھی ،یہ شچ اس کی پرداست سے شاند نہت پڑا
تھا ،وہ ایتی ماں کا درد مخسوس کر شکنا تھا پر کنا کرنا شچ خاینا تھی ضروری تھا
کمرے کے ناہر کھڑے وجود کو تھی جٹسے جھ نکا شا لگا تھا یہ شچ سن کر ،وہ تھی مزند
اور کچھ یہ سیتے کی پرداست یہ نانے ا یتے کمرے کی طرف دوڑ گئ ۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1216
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ہ م ئ ُ
،اور کچھ نوجھنا ہے...؟ نور نانو کی نات پر اس نے فی یں شر النا تھا
ُ
اور وہ ئصوپر ئکال کر ایتی ناکٹ میں رکھ گنا نا کہ غادل کو ئصوپر تھنج شکے ,اور ا کی
ش
ُ
یہ کٹسی مخنت ہے شاحر جی آنکی ..؟ میں ا یتے ماں ناپ نہن سے ملنا نو دور ا کی
ن
نارے میں سوچ تھی نہیں شکتی ،مچھے آپ نے محض جود نک اور ا یتے گھر والوں
نک ہی مجدود رکھا ہوا ہے ۔ کنا منری کوٹی قنلنگس نہیں منری ماں وہاں زندگی اور
موت سے لڑٹی مچھے دنکھتے کے لتے نے جین ہیں اور میں ایتی نے یس ہوں کہ
رویہ جود سے تھنک نانا تھا وریہ وٹی کر کے آٹی لڑکی کے شاتھ کنا شلوک ہونا ہے وہ
ا جھے سے خایتی تھی ،وہ اب سے نہلے شاحر کے شاتھ جوش تھی پر اب ،اب
مع ُ ت خ ئ ُ
عنایہ کی نا یں اسے شاحر کے الف کر رہی ھی ،وہ صوم اس شاطر لڑکی کی
ُ ُ
نانوں میں آگئ تھی ،آٹی تھی کٹسے یہ وہ ا کی نانوں یں آحر کو ہن ھی وہ ا کی اور
ش ت ن م ش
ت ُ
اس پر ئصادم عنایہ کا سکار کا طرئفہ ھی کچھ ایسا ہی ہونا تھا کہ تنر شندھا یسانے پر
خا کر لگنا تھا ،اتھی تھی صوفے پر آرام داہ انداز میں شر صوفے سے شر ئکانے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1218
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
جھت کو گھورٹی گہری سوچ میں تھی ،ماں ناپ کی ناد آنے اور جود کو نوں نے یس
ن ک ن ش ُ
دنکھ آیسو ا کی آ کھوں سے لتے تی میں خذب ہو رہے تھے ،اس سب کے
ی ک ئ
ُ
دوران وہ یہ نات تھی نہہ کر خکی تھی کہ آج وہ شاحر سے نات کر کے اسے
ملوانے لے کر خانے کے لتے م نوا کر ہی رہے گی ،وہ معصوم یہ واقف تھی کہ
ایتی نہن کی نانوں میں آکر وہ اتجانے میں ہی شہی پر شاحر اور ا یتے ر شتے کو کھوکھال
ت ت ُ ش ُ
کرنے کی کوشش کر رہی ہے ۔۔۔ پر کسی خد نک ا کی جواہش خاپز ھی ھی اسکا
ئ
جق تھا ماں ناپ سے ملتے کا ،اتھی تھی وہ ہ نوز شائفہ نوزیسن میں ییھی گہری سوچ
ُ
میں عرق تھی کہ اسے کمرے کے ناہر سی کے قدموں کی جھاپ شناٹی دی ،کوٹی
ک
حرم نے فورا شہی سے ئیی ھتے ا یتے آیسو صاف کتے تھے اور لمتی شایس لیتے قلوقت
کے لتے ان نانوں کو ا یتے ذہن سے جھ نکا ،اور جود کو نورمل کرٹی ئییھ گتی۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1219
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ئ ُ
شاحر نے کمرے میں قدم رکھا نو اسے دروازے پر ہی ظریں ئکانے صوفے پر یھا
ی ئ
نانا ۔
ُ
ہمم نو اسکا مظلب ہے ئم منری ہی می نظر تھی ۔۔۔۔۔ کمرے کا دروازہ یند کرنا کوٹ
ُ ت ُ
ک ن
ا نار کر ینڈ پر ھ کنا وہ اسی کی طرف قدم پڑھانے لگا ۔۔۔۔ نور نانو کے مرے سے
ئکلتے کے ئعد کافی خد نک جود کو سیی ھالنا یہ راز کی صورت جھنا یہ تھنانک شچ وہ
ق نول کر گنا تھا وہ انک مصنوط اغصاب کا مالک تھا ،کب کہاں کس طرح جنزوں کا
م ن ج ُ
ہینڈل کرنا اسے ا ھے سے آنا تھا ،وہ ہن تھای نوں یں سب سے پڑا تھا ،ناپ کے
ُ ن لکن ُ
ئعد اس نے ل انک ناپ کی طرح ہی ا یتے ہن تھاٹی کی پری نت کے شاتھ اس
ت مم ہن ُ
نے ا یں اس دینا کے شر سے تجانے کی ہر کن کوشش کی ھی ،پر تمر کے
ت لغ م م ُ
معا لے یں اس سے یہ خانے کہاں طی ہوگئ ھی ۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1220
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
کردے ۔۔۔
ُ
نہیں کروئگا میں اب تھال ئم پر غصہ کٹسے کر شکنا ہوں ،اب خلدی سے یناؤ نات
ن ن ی ش ُ ت ش ُ
کنا ہے .....؟ ا کے ما ھے پر لب رکھنا نوال ا کی ا تی نوجہ اور مخنت د کھ انک ل
حرم کے دل میں یہ جنال آنا کہ وہ کچھ یہ کہے جو وہ سوچ رہی پر ,,,,عنایہ کی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1223
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ُ
راجنلہ ینگم کی طی نغت کے نایت ینانے خانے والی نات ناد کر اس نے دل کے
ُ ُ
جنال کو تھی جھنک دنا انک ئظر ا کی سوالیہ ئظروں پر ڈا تی وہ دونارہ ا کے سیتے پر
ش ل ش
ُ
،اینا شر رکھ گئ اور انک لمتی شایس لیتے اس نے نات کا آغاز کنا
شاحر جی ماما کی طی نغت تھنک نہیں ہے وہ فومہ میں ہیں .....وہ کہتے روکی آیسووں
ش ُ یج م گ ُ
کا تھندا شا اسے ا یتے لے یں انکنا مخسوس ہوا تھا ،شاحر جو نے تی سے ا کی
ُ ن م ش ُ
نات کا می نظر تھا پر ا کے میہ سے ادا ہونے والے لے پر انک ل کے لتے اس
ج
ش ُ ک ھ ک ن ک ت ن ت ن م ھ ک ن
نے آ یں چی ھی اور دوشرے ہی ل ھولی ھی آ یں ھو لتے ہی ا کی شہد
رنگ آنکھوں میں جنانوں سی شختی تھی ۔۔۔
ُ گ خ ُ
نلنز آپ مچھے ان سے ملوانے لے کر لے خائیں ...حرم کے ا لے القاظ اس کے
کانوں سے نکرانے تھے ،کچھ دپر نو وہ خاموش اندر تھڑکتی آگ کو تھنڈا کرنے کی
ت ت ُ
کوشش کرنے لگا ک نونکہ وہ خاینا تھا حرم اس کے شا متے اب ھول کر ھی یہ نات
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1224
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ُ ُ ُ
نہیں کر شکتی ضرور کسی نے اسے ,,,,اسکا دماغ تنزی سے کام کر رہا تھا اور اسکا
شک ضرف عنایہ کی ہی طرف تھا ۔۔۔
ُ ُ
تمہیں کس نے ینانا کہ وہ فومہ میں ہیں ...؟ ا یتے خذنانوں پر قانو کرنا وہ اسکا شر
ن ُ
ا یتے سیتے سے اتھانا جہرا مقانل کرنا نورمل سے انداز میں نوال ،اب ان آ کھوں میں
شختی کی کوٹی رمق تھی طاہر یہ تھی۔۔۔۔ وہ خاینا تھا سمچھ گنا تھا کہ یہ عنایہ کی
ک ش ُ ُ
خال ہے حرم کو اس سے ند گماں کرنے کی اور ا کی یہ خال وہ سی صورت
کامناب نہیں ہونے د ینا خاہنا تھا ۔
ُ ُ ُ
حرم تمہیں نہیں لگنا کہ تمہیں مچھ سے کچھ نہیں جھنانا خا ہتے۔۔۔۔۔ اشکے نازک
ہاتھ ا یتے مصنوط ہاتھوں میں لیتے نوال ۔۔۔
ش ُ
ڈرے شارا ماحرا ا کے گوش گذار دنا ۔۔۔
ُ چمس ع ُ چمس
شاحر نے ھتے اینات میں شر ہالنا تھا اور اسکا م ھتے کمر شہالنا اسے جوصال
مک م ُ ت ن ُ
د یتے لگا ،جنکہ اسکا دل ہی خاہ رہا تھا کہ ا ھی ہی خا کر اس فساد کے ل
درجت کو جونلی سے ئکال ناہر کرے ،پر جود پر ضنط کے نہرے یی ھانے وہ ہوش
سے کام لیتے حرم کو نہت ہی سمچھداری اور پرمی سے ہینڈل کر رہا تھا ۔۔۔
ُ
ہم خلینگے یہ شاحر جی ....؟ حرم نے انک اور سوال کرنے اسے کش یں ڈال
م مکس
دنا ۔۔۔۔
.....فسمت میں لکھا گنا اس سے زنادہ انک لڑکی کو اور کنا جواہش ہو شکتی ہے
*******
یہ خانے کون ہے کہاں سے آٹی ہے کون النا ہے ک نوں النا ہے اسے ,,,محنرمہ یتی
ش ی یم ئ
منرے گھر میں منرے جھولے یں ھی ہے ٹسے ا کے ناپ کا ھر ہو اوپر سے
گ ج
ن
ییہ نہیں کویسی زنان اسنعمال کر رہی ہے کچھ سمچھ نہیں آرہا اور د تی ا یسے ہے
ھ ک
،کہ میں زندہ ہو یہ مر گنا دروازہ تھی ا یسے یند کنا ہوا ہے جٹسے کوٹی قندی ہو میں
ُ
مچھے کنا ییہ تھا حرم منری نلو راٹی ئم اس ئٹساوری ککڑ کے آنے ہی مچھے اس طرح
ُ
ئظر انداز کروگی ,,,,یہ سب کچھ تمھاری وجہ سے ہوا ہے شاحر ئم نے کنا ہال کر دنا
ُ
ہے خل ککڑے منرا مچھے منری ہی حرم سے دور کر دنا خلتے ہو ئم مچھ سے نوں ہی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1229
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ُ
خل خل کر ہی کالے ہوگے ئم دنکھنا لوگ تمہیں افرئفن ییھان نولینگے ,,,,,طوطی کو
نوری شان سے ا یتے گھر میں ا یتے ہی جھولے میں آرام داہ انداز میں جھوال جھو لتے
ت ُ
دنکھ وہ خال تھنا شا نوال صنح سے وہ غاحز آگنا تھا وہ منڈم یہ اس سے نات کر رہی ھی
ت ک ش ُ
یہ ہی ا کی سی نات کا جواب دے رہی ھی اگر وہ کچھ نوجھنا نو وہ اشرفی کو ا یسے
ت ُ ن ھ ک ن
،د تی جٹسے آ کھوں سے ہی اسے خال کر ھسم کر دے گی
♡♡♡♡♡♡♡♡
....ماصی
داجی کی طی نغت کے ئٹش ئظر وہ کچھ دن جونلی ہی نہر گنا تھا ,,,رات داجی کے
کہتے پر وہ مونانل تھی شانلی نٹ کر حکا تھا ناخانے کب نانوں میں نانوں میں اشکی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1231
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
آنکھ لگ گتی اسے احساس یہ ہوا اور دوشری طرف عنایہ رات تھر کروٹ یہ کروٹ
,,,,ندلتی رہی
اس وقت تھی وہ پرشکون شا سونا ہوا تھا کہ اخانک وہ ئیند سے یندار ہوا ,,,,نامشکل
ئیند سے نوجھل آنکھوں کو وا کنا اور زہن میں نہال جنال عنایہ کا ہی گردش کرنے لگا
ا شتے ہاتھ پڑھا کر مونانل پراشا مگر نے سود وہ نوری طرح یندار ہونے اتھ ئیی ھا اور
اب نورے جواسوں میں ادھر ادھر ہاتھ مارنے مونانل ڈھونڈنے لگا جو الکھ
ڈھونڈنے پر تھی اسے یہ مال ک نونکہ اشکی ئیند کا جنال کرنے داجی مونانل شرہانے
,,,,,سے اتھا کر در جتے کو تھما گتے تھے اور وہ جود کھ نت خلے گتے تھے شنر کنلتے
تھک ہار کر وہ اتھا اور ناتھروم میں یند ہوا ,,,,ینا فریش ہونے تھی وہ ناہر نہیں
ئکل شکنا تھا اشلیتے نہلے ا شتے فریش ہونے کا سوخا ,,,,ناتھ لنکر وہ فریش فریش شا
,,,,ناہر آنا اور آ ئیتے میں شرشری شا جود کو دنکھتے عجلت میں ناہر ئکال
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1232
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
اونے لمتی جوٹی والی حڑنل ,,,,,ناہر ئکلتے اسکا شامنا سب سے نہلے در جتے سے ہی
ہوا حسکی دو یتے میں سے تھی جوٹی دکھاٹی دے رہی تھی اور جب تھی وہ نالوں کی
جوٹی کرٹی تھی تمر اسے اسی نام سے ئکارنا تھا ,,,,در جتے نے اشکے پرز مجاطب یہ کھا
خانے والی ئگاہوں سے اسے دنکھا ,,,,تمر نے نورے ینٹس دایت جمکانے اسے
,,,,,مزند شلگانا
تمہاری ینگم ہوگی حڑنل آنے پڑے خاؤ میں نات نہیں کرٹی ,,,وہ نہلے تنز اور تھر
,,,,,حقگی تھرے لہچے میں کہتی پرے اتھانے لگی
ہاں نو میں کویسا مرا خارہا ہوں ئم سے نات کرنے کنلتے موٹی ,,,,وہ کندھے احکانا
,,,,دوندو نوال اور فروٹ ناشک نٹ سے کنال اتھا کر جھنلتے میہ میں رکھا
ارے منری یناری نہن دینا کی ششسینی نب سے اجھی منری الڈو سی نہن ہو ئم نو
,,,,,یہ سینلوں والی نائیں ک نوں کرٹی ہو تھتی ہللا یہ کرے ایسا ہو سب سب نولو یہ
اسے کندھوں سے تھا متے وہ نہایت شنریں لہچے میں نوال اور سب یہ خاصی زور دنا
,,,گنا
......اجھا نو تھر وہ لمتی جوٹی والی حڑنل کس کو نول رہے ت ھے منرے تھائ خاان
,,,,ا شتے تھی اسی کے انداز میں شنخندگی سے کہتے آحر میں خان کو لمنا کھینجا
ارے وہ نو منرے جواب میں آگتی تھی خلو اب یناری نہن ہونے کا ی نوت دو اور
,,,,منرا مونانل یناؤ کہاں ہے
,,,,وہ نو میں ہوں یہ یناری نہن مگر وہ موٹی کون تھی یہ نو یناؤ
,,,,,وہ تھر اسے زچ کرنے کنلتے نولی اسکا اناوال ین وہ ا جھے سے دنکھ رہی تھی
ارے وہ ا یتے گاؤں میں شکنال ہے یہ وہ مجلے کے تچے کھاٹی ہے نار نہت موٹی ہے
,,,,شچ میں ,,,خاصی ڈراماٹی انداز میں ناسف سے شر ہالنے کہا
در جتے کہاں رہ گتی ہو ئینا ,,,,اتھی وہ مزند اسے ینگ کرٹی جب کچن سے آٹی مور کی
,,,آواز یہ وہ ارادہ پرک کر گتی
آ نکے کمرے کی ڈرار میں رکھ دنا ہے عجلت میں کہتی وہ پرے تھامے کچن کی طرف
,,,,,تھاگ گتی ,,,,ینچھے تمر نے تھی شناب کاری سے کمرے کی راہ لی
***********
,,,,داجی آرام کی عرض سے کمرے کی طرف پڑھ گتے شاحر تھی ینار ہونا ناہر ئکال
ئینا تمر کہاں ہے ,,,,در جتے کو گزرنا دنکھ شاحر نے نوجھا تمر کافی دپر سے نہیں دکھا
,,,,تھا اسے
تھاٹی وہ کمرے میں ہیں ناسیہ تھی نہیں کنا ہے اگر آپ خارہے ہیں ا نکے کمرے
نک نو نا شتے کنلتے تھی کہہ دتختے گا نواب صاجب کو میں یب نک آمل نٹ ینا د یتی
,,,,ہوں
در جتے تمر کو نالنے ہی خارہی تھی شاحر کے نوجھتے پر وہ غام سے اندازمیں کہتی شاحر
,,,,کا جواب نانے کچن کی طرف پڑھ گتی
آپ ناراض ک نوں ہورہی ہیں عنایہ میں معافی مانگ نو رہا ہوں شچ میں یس آنکھ لگ
,,,گتی تھی
,,,,میں تھال آنکو کٹسے ئظرانداز کرشکنا ہوں جنکہ آپ واقف ہیں منری مخنت سے
وہ منت تھرے لہچے میں کہنا ایتی مخنت کائقین دال رہا تھا ,,,,مگر دوشری طرف نو
,,,,نے حسی کی ایبہا تھی جٹسے
ہ ن
شاحر کی پرداست لفظ مخنت یہ اجینام کو نچی اور وہ دھاڑ سے درازہ کھول کر اندر
,,,داخل ہوا
********
آٹی آنکو نانا نال رہے ہیں ینچے ,,,,کال کے م نفطع ہونے ہی وہ تھی جٹسے اظظراٹی
ک نق نت کا سکار ہوگتی تھی اتھی اسی سوچ میں عرق تھی کہ آحر کون تھا یبہی کمرے
,,,.کا دروازہ ناک کرنے حرم نور داخل ہوٹی ,,,,اور شکندر کا ی نعام اس نک نہنجانا
شکندر صاجب پرسو رات ہی وایس آنے تھے مگر مسلسل راجنلہ کو خاموش دنکھ
انہوں نے انکی پریساٹی کی وجہ درناقت کی حسکے ئینچے میں راجنال نے شاری رواداد من
و عن ا یتے سوہر کے گوش گزاری حسے سن ائکا ردعمل کچھ شحت شا متے آنا عنایہ
سے صنح نات کرنے کا کہتے وہ رات کو انہیں شال خکے تھے اور صنح ضروری منینگ
کے ناعث انہیں آفس خلدی خانا پڑا اشکے ئعد وہ اب ہالف ڈے میں تھکن کے
,,,,ناعث آفس سے خلدی آ گتے تھے
جی نانا آپ نے نالنا؟؟عنایہ نے آنے ہی نہال سوال داغا ا یتے ماں ناپ کے
جہرے یہ جھاٹی شختی وہ تخوٹی دنکھ خکی تھی مگر شاند اسے کسی فسم کا کوٹی جوف
نہیں تھا نہی وجہ تھی جو وہ پرشکون تھی دل میں کہیں جوف انگڑاٹی لے رہا تھا مگر
,,,,وہ جود اعیماد لڑکی ڈر یہ قانو نارہی تھی
حرم ئینا آپ ا یتے کمرے میں خائیں ,,,,اسکا سوال ئظر انداز کرنے وہ مخنت
تھرے لہچے میں حرم نور سے مجاطب ہونے ,,,,,حرم اینات میں شر ہالٹی میھو کو
,,,,لیتے کمرے سے ئکل گتی
شالم دغا تھی تھول گنیں ہیں آپ ئینا ,,,,حرم کے خانے ہی کمرے میں شکندر
,,,صاجب کی نارعب آواز گوتچی
غ
شسوری نانا "اشالم و لنکم "ا شتے ندامت سے مغزرت کرنے شالم کنا,,,,شکندر
نے دھیمی آواز میں شالم کا جواب دنا اور اسے ئییھتے کنلتے کہا وہ جھونے جھونے
,,,,قدم لیتی ینڈ یہ ا نکے ناس شر خکھانے ئییھ گتی
,,,,یہ کنا سن رہا ہوں میں ,,,شکندر نے کچھ شختی سے نوجھا مگر آواز دھیمی ہی رکھی
عنایہ نے الچھتے ئگاہ اتھاٹی ایتی ماں کے ناپرات سے سمچھ نو وہ نہلے ہی گتی تھی
,,,,شارا معاملہ مگر اداکاری تھی ضروری تھی
منری عنر موجودگی میں آپ ماما کے خکم کی نافرماٹی کرٹی ہیں ا نکے ق نصلے کو رد کر کے
آپ ا یتے ق نصلوں یہ خلنا گوارا کرٹی ہیں ؟؟؟ شکندر صاجب نارمل انداز میں نولے
,,,,مگر لہچے میں شختی کا ع نصر تمانا تھا
آنکی خاموسی مچھے ینارہی ہے ئینا کہ نہی حق نقت ہے کچھ نوقف کے ئعد شکندر
َ
,,,,صاجب کی تھاری آواز تھر کمرے میں گو چی
ت
مگر عنایہ کی خایب سے کواب ندارد ,,,کہتی تھی کنا ایتی ضقاٹی میں کوٹی جھوٹی کہاٹی
تھی نو نہیں ینا شکتی تھی یس یہ اشکی فسمت اجھی تھی جو راجنلہ رات تھر ناہر
ر ہتے والی نات شکندر سے جھنا گتی تھی اور شاند وہ نہیں غلطی کر گتی تھی مگر اب
,,,ینانے کا تھی کنا قاندہ ہونا تھا
یس وہ خاموسی سے شر خکھانے تنر کے ناجونوں سے فرش کھرچ رہی تھی ہیھنلناں
,,,,مسلسل یسینوں سے تھنگ رہی تھی
اسے خاموش دنکھ وہ ناسف سے نولے لہخہ اب کافی شحت تھا آواز تھی زور نکڑ رہی
ش
تھی عنایہ کو تھنڈے یسیتے آنے لگے تھے,,,جنکہ شکندر ا یتے طور نے خد ھے
چل
انک مہیتے نک آپ کہیں نا کسی فسم کی دوسنوں کے شاتھ نارٹی میں نہیں خائینگی
اور آ ئیندہ حس خگہ خانے سے آنکی مما م نع کرٹی ہیں وہاں خانے کنلتے کوٹی تحث
نہیں ہوگی منرے اکاؤیٹ سے تھی آپ انک مہیتے نک کوٹی ییمنٹ نہیں
ئکالینگی ,,,,دنکھا میں نے ئینک کا تجڈ ,,,,,اس قدر آزادناں تھی اجھی نہیں پڑھاٹی
ک شن
,,,,یہ نوجہ دیں اور ممما کٹساتھ گھر کے کچھ کام کاج یں
ھ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1244
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
وہ شحت اور انل لہچے میں اسے اینا ق نصلہ شنا خکے تھے عنایہ کی اس حرکت سے وہ
نہت مانوس ہونے تھے مگر وہ تھر تھی یس نہی شزا شنا رہے تھے عنایہ کے شر نو
جٹسے دھماکہ ہی ہوا تھا مگر کسی فسم کا سوال اتھانے کی اس میں اتھی شکت نہیں
,,,,تھی وہ واقف تھی ا یتے ناپ کے غصے سے تھی اور مخنت سے تھی
,,,,محض اینات میں شر ہالٹی جٹسے آٹی تھی و یسے ہی وایس خلی گئ
مگر دل میں راجنلہ کنلتے ئقرت کا ینچ اگ گنا تھا اس سب کی وجہ وہ راجنلہ کو ہی نہرا
,,,,رہی تھی
,,,,ییھاٹی وہ ....ا یتے شا متے ناگہاں شاحر کو دنکھ اشکی شایسیں حسک ہوئیں تھی
وہ اب نک دروازے یہ ہی کھڑا اسے ئٹش تھری ئگاہوں سے دنکھ رہا تھا دل کنا دو
,,,,ت ھنڑ لگا کے ئفشہ ئگاڑ دےایتی نار سمچھانے پر تھی وہ اسی راہ یہ خل رہا تھا
غصے کی زنادٹی سے یسیں اتھر رہی تھی جنکہ اینا اسنعال دنانے کنلتے ا شتے می ھناں
ت ک یھ ت
,,,,شختی سے نچ ر ھی ھی
,,,,دو قدم میں قاصلہ ع نور کرنے وہ عین اشکے مقانل آکر شحت لہچے میں نوال
م نع کنا تھا یہ میں نے تھر تھی ئم نے وہی اینجاب کنا اشلیتے تھنجا تھا نوی نورشتی ؟؟
ت ک ن
,,,وہ تھر دنے دنے غصے میں نوال ,,,,جہرہ شرخ تھا آ یں ائگارے پرشا رہی ھی
ھ
سوری تھاٹی .....ممنرے یس میں کچھ نہیں تھا سب کچھ منرے اجینار سے ناہر
تھا میں واقعی عنایہ سے مخنت کرنا ہوں اور یہ کوٹی وقتی حزیہ نہیں ہے تھاٹی نلنز
ن ن س چم س
ھتے کی کوشش کریں مچھے کچھ مچھ ہیں آنا میں نہت خاہنا ہوں ا ہیں وہ زندگی
,,,,,ہیں منری
ن
,,,,تمر نے ئکلحت ہی پڑ یتے لہچے میں شاحر کی آنکھوں میں د ھتے کہا
ک
,,,,,خا یتے ہو اشکی حق نقت نا نوری طرح مخنت کی اندھی یتی یندھی ہوٹی ہے
وہ اسنعال دنانے کی تھرنور کوشش کٹساتھ نوال مگر غصہ تھا جو ہر انداز سے عناں
,,,,ہورہا تھا
مظلب کچھ خا یتے نہیں ہو حس سے مخنت کی ہے اشکے نارے میں کچھ خا یتے کی
جواہش نہیں تھی جو اب نک ہر نات جھنا رکھی ہے عنایہ جٹسی نارشا لڑکی
,,,نے,,,,,شاحر کا لہخہ نے اجینار ہی تنزیہ ہوا
تھاٹی آپ جو تھی کہنا خا ہتے ہیں صاف صاف کہیں اور عنایہ کے کردار یہ داغ
مت لگانے منری مخنت اس نات کا ی نوت ہے کہ وہ انک ناک ناز لڑکی ہے آپ
اسے نہیں خا یتے تھاٹی وہ نہت اجھی ہے ,,,,,لفظ نارشا یہ تمر کی ی نورناں حڑھی
تھی مگر وہ تھر تھی نہزیب کے داپرے میں رہ کر شر خکھا کے نوال یہ اشکی پری نت
,,,,ہی تھی جو آج وہ شر نہیں اتھا رہا تھا
دنکھو تمر وہ انک اجھی لڑکی نہیں ہے یہ سب اشکی خال ہے ئم معصوم ہو اس
ت ھ ی م س
,,,,,عورت کے نہکاوے میں مت آؤ ل خاؤ اب ھی وقت ہے
ش
شاحر نے آنکھوں کو یندھ کرنے کھوال اور اسکا کندھا تھا متے ھے انداز یں اسے
م چل
,,,,مصلحت سے سمچھانا
مگر کہتے ہیں یہ مخنت ا جھے تھلے ایسان کو غالم ینا د یتی ہے یس کچھ ایسا ہی خال
,,,,تھا تمر کا
تھاٹی نلنزز ....آپ عنایہ کے نارے میں ا یسے لفظوں کا اینجاب مت کریں اور
میں کوٹی تخہ نہیں ہوں غقل و سغور رکھنا ہوں وہ تھال مچھے ک نوں نہکائینگی جنکہ میں
,,,,جود تھی نو روٹی ہی کھانا ہوں کوٹی گھاس نو نہیں مخنت کرنا ہوں کوٹی گناہ نو نہیں
,,,تھا
ناگل ہو گتے ہو ئم مچھے سمچھ نہیں آرہا آحر مچھ سے ایسی کہاں جھوٹ ہوٹی ہے جو
ئم ناعی ین گتے ہو ا یتے تھاٹی کے شا متے انک عنر لڑکی حس سے مخنت کے
دعوندار ہو ئم اشکے لیتے شر اتھا رہے ہو ,,,,,شچی مجینیں رسوا نہیں کرٹی تمر تجیتے
سے ناہر ئکلو ئم اجھی طرح خا یتے ہو ہمارے خاندان کی روائینوں کو داجی اس لڑکی
کا شر قلم کرد ینگے حس کنلیتے ئم داجی سے حقا کر رہے ہو ا نکے اصولوں کو ئظر انداز
کر رہے ہو وہ کیھی عنایہ کو ق نول نہیں کر ینگے نہنر ہے ایتی مخنت کو نہی فراموش
,,,,کردو وریہ یناتج نہت تھنانک نایت ہو نگے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1251
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
شاحر نے ایتی نات نہت شحت لہچے میں کہی وہ اجھی طرح اسے ناور کروا حکا
,,,,,تھا
تمر نے رخ ندل کر آنکھوں میں آیسوں لیتے اسے دنکھا جنکہ شاحر انک جناٹی ہوٹی
,,,,ئگاہ ڈال کر غصے میں لمتے لمتے ڈگ تھرنا کمرے سے ئکل گنا
تمر شر تھامے ا یتے نکھرے حزنات سمنینا ینڈ یہ ڈھے شا گنا ,,,,.وہ یہ سب
نہیں خاہنا وہ نوری طرح سوچ سمچھ کے ئعد ہی سب گھر والوں کو ینانا خاہنا تھا
ا شتے نہیں سوخا تھا شاحر کا ری انکسن اس قدر شحت ہوگا اگر شاحر کا یہ خال ہے نو
داجی نو واقعی اسے دینا سے رحصت کرد ینگے مگر یہ تھی حق نقت تھی کہ داجی اسے
کوٹی شزا نہیں د ینگے مگر عنایہ کی زندگی حظرے میں پڑھ شکتی ہے وہ اس انداز
سے اشکی یسلیں یناہ کرد ینگے یہ تمر سوچ تھی نہیں شکنا تھا مگر واقف تھا ا یتے
تمر جود کو اس نل نہت نے یس مخسوس کر رہا تھا اسے کہیں یہ کہیں اس نات کا
گماں تھا کہ شاحر اسکا شاتھ د ئگا وہ سب سمی ھال ل نگا اور شاند اگر عنایہ کی خگہ کوٹی
اور لڑکی ہوٹی نو وہ ایسا ہی کرنا مگر عنایہ کنلتے نا ممکن ,,,,,,,,اسے سمچھ نہیں آرہا
تھا وہ اب کنا کرے کس طرح شنکو راصی کرے,,,اب نو جٹسے سب کچھ ہی ہاتھ
سے ئکلنا مخسوس ہورہا جو موہم سی امند تھی وہ تھی دم نوڑ خکی تھی کچھ دپر نوں ہی
,,,,گہری سوجوں میں عرق وہ اتھا اور ناتھروم میں یند ہوگنا
*********
ا یتے ناپ کی شزا سن کر وہ ئظاہر نو شراقت سے ا یتے کمرے میں آگتی تھی مگر
,,,,آنے ہی اسکا یس نہیں تھا ہر جنز کو یناہ کردے
سب آنکی وجہ سے ہورہا ہے مما ییہ نہیں میں واقعی آنکی شگی ئیتی ہوں تھی نا
,,,,نہیں ہمٹشہ منرے شاتھ ہی شختی کرٹی ہیں آپ مما
,,,,اور ا یتے ناپ کے شا متے وہ اینا غصہ قانو میں رکھتی تھی
خلی خاؤنگی اس گھر سے انک دن دنکھتے رہ خاؤگے سب منری زندگی ایتی مشکل
کردی ہے کسی کو نہیں جھوڑونگی یہ منری زندگی ہے مچھے ایتی شرطوں یہ جیتے کا نورا
جق ہے ناخانے سب ا یتے ق نصلے مچھ یہ ک نوں تھو یتے ہیں لڑکی ہوں کوٹی غالم
,,,,نہیں
وہ تھر ندگمای نوں کی انہا گہرای نوں میں ڈو یتے لگی تھی جب کسی طرح غصہ تھنڈا
,,,نہیں ہوا نو وہ نکتے میں میہ دے کر تھوٹ تھوٹ کر رونے لگی
°°°°°°°°°
ُ ُ
آہ شکر ہے کہ آحر ئم لوگوں کو مچھ عریب کا تھی جنال آنا ,,,,ان دونوں کو نالکوٹی
ش ن ُ
میں داخل ہونے دنکھ وہ ناواز نلند نوال پر شاحر کا ہاتھ حرم کے کندھے پر د کھ ا کی
ت ہن خ ن ُ ن ل ت ش ھ ک ن
آ یں کڑی ھی کن آج یہ د کھ اسے لن یں ہوٹی ھی نلکہ جواہش خاگی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1256
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
یم ئ
تھی کہ وہ تھی اس طرح ایتی طوطی کے کندھے پر ا یتے پر رکھ نانا پر شا تے ھی
ی
ت ت ُ
مجلوق کے عخ نب ناپرات دنکھ ا کے دل میں ٹس سی ا ھی ھی یہ یہ ہو خانے
ئ ش
ُ
اشرفی کہ تچھے دو ئین لگا کر شاحر کے شا متے تنری عزت کا کحرا کر دے ،،،وہ ایتی
ُ
ہی جواہش کی ئفی کرنا جود سے گونا ہوا ،پر یہ خانے اسے کنا سوجی کہ وہ حرم کی
ئ ش ُ س
،موجودگی میں جود کو شنر ھنا طوطی کی طرف پڑھا اور ھولے پر ا کے پراپر یھا
ی ج چم
ت ن ُ
لنکن قلوقت اس نے کندھے پر ہاتھ ر ھتے کی ہمت ہیں کی ھی ۔۔
ک
طرح ایتی ہٹسی دناٹی تھی ،وہ حرم کی جواہش کے مظانق طوطی ال کر ہنرو نو ین گنا
ص ُ
تھا پر اسکا ا ل ہدف نو اشرفی سے ندلہ تھا شادی کے شروع دن سے لے کر جینا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1257
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ک خ ُ
جون اسکا اس اشرفی نامی طوطے نے النا شاند ہی سی اور نے اس حرکت کی
حرت کی ہوگی پر اب ناری تھی ای نقام کی تھی ایتی طرف سے وہ تنر کمان سے جھوڑ
حکا تھا ۔۔۔۔
ت ُ
حرم کی نات پر اشرفی کو جٹسے جود میں کسی ہنرو کی روح اپرٹی ئظر آٹی ھی ,وہ شاحر
ُ
،کو دنکھتے حرم کو آنکھ مارنے اینا انک پر اس طوطی کے اوپر رکھ گنا
ی یئ ُ
ان سب کی نانوں سے تنزار شا میہ ینانے ھی طوطی نو اشرفی کی ہمت پر عش کھا
ُ
کر گرنے کے فریب تھی وہ جنران ناپرات لتے تھتی آنکھوں سے اسے د کھ رہی
ن
ُ مت س
تھی ،حرم ھی یہ ھی سے ان دونوں کے ناپرات نوٹ کر رہی ھی ،جنکہ شاحر
ت چ
پر شکون شا کھڑا پرم سی مسکراہٹ جہرے پر شجانے نورے انہماک سے دنکھنا
طوطی کے ردعمل کا می نظر تھا ،وہ ا یتے کزن خارث کی حرک نوں ،اور طی نغت سے
ُ
اجھی طرح واقق نت رکھنا تھا اور ایسا کٹسے ممکن تھا کہ خارث کی فریتی طوطی جٹسے اس
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1258
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
مم ن ک ی م ُ
نے جھونا شا ناال تھا اس یں وہ ا تی حر یں انڈیٹ یہ کرنا یہ کن ,,,سو جتے ہی
،شاحر کے جہرے پر مسکراہٹ انک نار تھر مجلتے لگی تھی
نہت اجھی لگی یہ نہت یناری ہے حرم ,,,,اشرفی نے جہکتی آواز میں کہا ،وہ شاحر
،کے شا متے حرم کو نہیں ینا شکنا تھا کہ اب نک وہ اس سے دوشتی نو دور کی نات
،کوٹی نات تھی نہیں کر نانا تھا
ن ت تھ ن
طوطی کی جنرانگی سے تی آ یں اب سولے پرشا رہی ھی وہ آ ھوں کو مزند ھونا
ج ک ھ ک
اور سقند رنگ میں ندلتی اشرفی کو دنکھ رہی تھی ،اور اشرفی حرم کو دنکھ رہا تھا ،شاحر
ُ
نو نوں کھڑا تھا جٹسے اتھی کوٹی ینا نکٹ کا سو لگتے واال ہو ا کی نے صنری قا ل دند
ن ش
ت ھی ۔
,,,,جنکہ شاحر کا جہرہ ہٹسی ضنط کرنے کے خکر میں شرخ ہوحکا تھا
لہ ین څجہ یہ جنل وجت کې ناتې سہ ،کہ یہ ہنرولو ینل وکړې ،ہعہ زجم(
چې ما درکړی دی ،د اوږدې مودې لنارہ یہ شناسو یہ مخ ناتې سي ،نو کلہ
).چې ناسو وج نویہ ہنرول ینل کړئ ،یہ سٹشې کې وګورئ
حرم پڑیتی ہوٹی اشرفی کی طرف پڑھی تھی اور ینخوں کے نل زمین پر ئییھتے اشرفی کے
،ڈھنلے پڑے وجود کو ایتی ہی ھنل نوں میں تھر گئ
ُ
اشرفی ئم تھنک ہو..؟ حرم نے قکرمندی سے کہا جنکہ آنکھوں میں آیسو جھلکتے کے
ش ت ُ
لتے ینار ھے ا کے ۔۔۔
ہانے میں مر گنا حرم ،،،مار دنا مچھے ہانے میں گنا آج نہیں تخنا میں نے ،ہانے
ُ
شرنکو جوش ہو خاؤ میں خال آج ,,,,,حرم کی ہیھنلی میں پڑ یتے اس نے شاحر کو
طنز کنا تھا وہ نہنرین اداکاری کر رہا تھا پر اس وقت تھی شاحر سے ینگے لیتے سے وہ
ناز یہ آنا ۔
نہیں کچھ نہیں ہوگا اشرفی ئینا میں اتھی فرسٹ انڈ ناکس لے کر آنا ہوں تمھاری یتی
کے لتے ،شاحر نے کہتے ہی اندر کی طرف قدم پڑھانا تھا حرم کی ئظر میں جود کو ناال پر
ینانے کے لتے دونوں ہی ہر ہرنا اسنعمال کرنے انک دوشرے سے آگے تھے ۔
قئ ُ
شاحر کے رونے سے اشرفی کو انک اور صدمہ لگا تھا اسکا یہ روپ ,,,,شالہ ل جور
ڈرامے ناز کہیں کا ا یسے ہی ڈاکنر ین گنا اداکاری کرنا نو کہاں سے کہاں ہونا ،شاحر
ہاں حرم خاؤ دنکھو کون ہے نہاں شاحر ہے منرے ناس ،اجھا سنو اگر در جتے یہ جور
ہن م م ہن ُ
ہو نو ا یں منرے نارے یں مت ینانا یں یں خاہنا منری وجہ سے وہ پریسان
چمس
،کون جور..؟ حرم نے یہ ھتے نوجھا
ن فئ ُ
ارے اما جی جبہوں نے منرا نام رکھا تھا اشرفی ،ا شتے ا کے سوال پر ل سے
ص ش
چمس ش ت ُ
م م ی
ینانا جنکہ شاحر ھی ا کی نات پر نورناں حڑھانے عاملہ ھتے کی نگ و دو یں تھا
،
ئ سمچ ُ ُ
جور نہیں مور کہتے ہیں اشرفی ا یں ,,,,حرم نے ھتے ا کے فظ کی نح کرنے
خص ل ش ہن
،پرمی سے کہا
دروازہ انک نار تھر تجا تھا ،وہ شاحر کو اشرفی کا جنال رکھتے اور شاتھ ہی ر ہتے کا کہتی
،دروازے کی طرف پڑھ گئ
ډپر ښه ماسومہ ناسو ډپر ښه کار کړی دی یہ ډپر زړور یې زہ شناسو یہ(
)اینجاب وناړم
ُ ُ
نہت ا جھے تچے ئم نے نہت ہی زپردست کام کنا ہے ئم نہت نہادر ہو مچھے فحر
،ہے ا یتے اینجاب پر ,,,,شاحر نے خالص یسنو میں کہا نا کہ اشرفی کی سمچھ یہ آشکے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1266
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
),,,,پر میں نہت شرمندہ ہوں مچھے لگا کہ یہ مر گنا پر شکر ہے کہ یہ زندہ ہے(
،طوطی نے تھی یسنو میں ہی جواب دنا
ُ
اوہ یند کرو اینا یسنو رنڈنو ،دنکھ نہیں رہے کوٹی ییمار تھی ئییھا ہے نہاں ۔۔۔۔ ا کی
ن
،یسنو زنان اشرفی کی سمچھ سے ناہر تھی اس لتے ئقرینا جنختے ہونے نوال
ش ُ
شاحر ا کی اگ نور کرنا طوطی کی طرف م نوجہ ہوا ۔
.یہ ،ناسو د شرمندلو یہ اړه اندیښیہ نلرئ ،دا اوس سمہ دہ ،دا ډپر زړور دی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1267
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ُ
نہیں تمہیں شرمندہ ہونے کی یہ قکر کرنے کی ضرورت نہیں یہ تھنک ہے اب (
ن
نہت نہادر ہے یہ ),,,,شاحر نے شہد کن لہچے میں اشرفی کی طرف د ھتے ،
ک
،ہونے کہا
ت س ش ُ
ضرور منری پرایناں ہی کر رہا ہوگا ،ا کی یسنو اشرفی ینجارے کی مچھ سے ناہر ھی
۔۔
ل ھ ک ن
شاحر کی نات پر طوطی خاموش ہو گئ تھی اور جور ئظروں سے اشرفی کو د تے گی
،حس کا قلوقت شارا دنہان شاحر کی نانوں پر تھا
ُ
نام کنا ہے اسکا ...؟ اشرفی نے اس طوطی کی طرف اشارہ کرنے شاحر سے انک دم
دوشنایہ لہچے میں نوجھا ۔۔
********
,,,,حرم نے کمرے کا دروازہ کھوال نو مالزمہ کو کھڑا نانا ،ئیتی جی آنکو مور نال رہی ہیں
ن ُ م ک ش ُ
ا کے دروازہ ھو لتے ہی الزمہ نے اسے نور نانو کا الوا دنا ۔
ُ
۔تھنک ہے میں آٹی ہوں ۔۔۔۔ وہ مالزمہ سے کہتی شر پر شل نقے سے دو ییہ نہیتے
گ ن س ُ
الؤتچ کی طرف پڑھ گئ ،جہاں اسے شا متے ہی انک صوفے پر نور نانو اور ل
حرم ئینا میں ہسینال نک خا رہی ہوں روئین جنک اپ ہے یہ آج عنایہ کا اس لتے
ُ
ئم ہاحرہ کو دنکھ لینا کہ رات کا کھانا وقت پر ینار ہو خانے ،نلکہ ایسا کرو در جتے کو تھی
ش ُ
شاتھ لو اور تھوڑی گھر داری کھاؤ اس ھوڑ لڑکی کو دن سے ا یتے کمرے یں ییہ
م ت
ُ
نہیں کس اییم کا فورماال ینا رہی ہے ،نور نانو نے اسے ہدا یں دی شاتھ در جتے کی
ن ی
حرم نے نلکیں جھنکتے مسکرا کر اشارے سے ہی عنایہ کو ا یتے ہونے کا ئقین دالنا
تھا ،ندلے میں عنایہ تھی مسکرا دی ،اور نور نانو کے ہم قدم ہوٹی ناہر کی طرف
ُ
،پڑھ گتی جہاں ڈرای نور ائکا ہی می نظر تھا
°°°°°°
ُ ُ
شاحر تھی انک آحری ئظر اشرفی اور حسن ارا پر ڈالنا ایتی امڈٹی ٹسی کینرول کرنے
ہ
کمرے کی طرف پڑھ گنا پر نالکوٹی کا دروازہ یند کرنا نہیں تھوال تھا وہ ۔۔۔
.تخښیہ عواړم زہ یہ نوہندم چې ناسو یہ دومرہ جیہ ناست ،زہ نو څه یہ عوسہ وم
ُ
مچھے معاف کردو مچھے نہیں ییہ تھا کہ تمہیں ایتی لگ خاینگی ،،،یس مچھے غصہ آگنا (
ُ ُ
تھا تھوڑا ) ,,,,وہ ہمت کرنے انک نار تھر ایتی یسنو زنان میں نولی اسے اردو نو تی
ل
,,,ہانے شالہ فسمت ہی حراب ہے این کا اب ییہ نہیں ک نوں مار کر گئ ہے
س ی ئ ک ن
دھندالٹی آنکھوں سے د ھتے ہونے قرینا رو تی ل ینانے ہونے کہا ۔۔۔۔
ک
تھی نور نانو نے شاحر کو کال کرنے ینا دنا تھا کہ وہ ل نٹ ہو خاینگی اور وجہ تھی ینا
دی تھی شاحر نے آنے کا کہا نو نور نانو نے م نع کر دنا کہ یس ڈرپ کے جیم ہونے
،ہی وہ آخائینگی عنایہ کو لے کر
،رات کے کھانے کے ئعد سب ہی ا یتے ا یتے کمروں کی طرف پڑھ گتے تھے
حرم اور در جتے دونوں ہی شاحر کے ل نپ ناپ میں در جتے کے کمرے میں قلم دنکھتے
اور شاتھ ہی نوپ کارن کھانے میں مصروف تھی یہ کوٹی انکسن مووی تھی حس
میں ہنرو سب کی دھالٹی کر رہا تھا اور وہ دونوں نوری دلچمعی سے ل نپ ناپ کی
شکرین پر ئظریں جمانے دنکھ رہی تھی ،حرم مووی دنکھتے میں اس قدر مصروف تھی
ُ ُ م ُ ُ
کہ اسے اس نات کا جنال یہ تھا کمرے یں اسکا سوہر ادھر سے ادھر نہلنا اسکا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1275
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ش ت ُ
می نظر تھا اور دوشری طرف نالکوٹی میں صدموں اور زجموں سے جور اشرفی ھی ا کی
،ہی راہ نک رہا تھا
ُ ُ
مالزمہ آٹی تھی کھانا د یتے حسن ارا نے نو خاموسی سے کھا لنا تھا پر اشرفی اس
ُ
مالزمہ کے آگے تھی نہی صد لتے ئییھا رہا کہ ا کی حرم کو نالنا خانے ،لے مالزمہ
ہ ن ش
ت ن ت ُ
نے ا یتے طور اسے نا لتے کی نوری کوشش کی ھی پر مقا ل ھی اشرفی تھا جہاں
ت ت ی ج ُ
ت
سے ان سب کی سوچ م ہوٹی ھی ھنک وہاں اشرفی کی سوچ شروع ہوٹی ھی
۔۔۔۔
ش ُ
وہ آحر ینگ آنے حرم کو نالنے خا ہی رہا تھا کہ تختے مونانل نے ا کی نوجہ ا تی طرف
ی
ن ُ
،منذول کی ،اس نے اشکرین پر خارث کا تمنر د کھ کال یس کرنے کان سے لگانا
میں تھنک نہیں ہو ،جٹسے لگ رہا ہے منرا دل گردہ خگر کہیں گم ہو گنا ہے,,مچھ
،سے کہیں دور خال گنا ہے ،خارث نے شنخندگی سے روندھی ہوئ آواز میں کہا
یہ انک ڈاکنر کا تمنر ہے خارث نولٹس والے کا نہیں نہنر ہے کہ ایتی مظلویہ گمسدہ
ُ ُ
جنزوں کو ڈھونڈنے کے لتے ئم نولٹس سے ہی رائطہ کرو ،اس نے خارث کی نات
ش م س ُ
،سیتے تنزاریت سے ماتھا م لتے اسی کے انداز یں نخندگی سے کہا
،کا شرخ جہرا سوچ لب دنانے ہٹسی کینرول کرنے ہونے کہا
ُ ت
،تھنک ہے کل نج دوئگا ،اس نے ہتے ہی ھ ک سے فون کاٹ دنا
ن ک ک ھ
وہ در جتے کے شاتھ مووی دنکھتے میں لگی تھی ،کمرے میں مانوس سی آہٹ اور
م ئ ی ُ
جوسنو مخسوس کرنے اس نے ا تی ظریں اتھاٹی اور آہٹ کے ئعاقب یں
شا متے دنکھا جہاں وہ کمرے کا دروازہ یند کرٹی اندر داخل ہو رہی تھی ،وہ نور نانو کے
م ل ُ
آنے ہی در جتے کو ئیند کا نہایہ کرنے نور نانو اور اسے سب جنر نو تی عنایہ سے لتے
ُ
کے ئعد کمرے میں آٹی تھی وہ قکرمند تھی عنایہ کو لے کر پر اسے ہی المت
ش ش
گ ُ
دنکھ پر شکون ہوٹی کمرے کی طرف پڑھ تی ،اسے اندازہ تھا شاحر کے ای نظار کا پر
وہ یہ تھی خایتی تھی کہ اگر وہ عنایہ اور نور نانو کے آنے سے نہلے کمرے میں گئ نو
ن ُ ُ
شاند عنایہ سے کل ہی مل نانے ،اسے اندازہ تھا کہ شاحر اس پر غصہ ہوگا وہ ہی
ئ ن ُ ت ہ ن
ن
دغا کرنے کمرے نک چی ھی کہ شاحر سوگنا ہو پر اسے خاگنا د کھ وہ انک ہی ظر
ک نوں مار د یتی تھی حس نوجہ اور وقت کا وہ حقدار تھا وہ ک نوں کسی اور کو دے د یتی
ُ ئ ُ
تھی ،حس کے غنر اسکا سونا نو دور انک ل رہنا مجال تھا اسکا یہ رویہ کنا خاپز تھا
ن
؟؟؟
سوال کنا ،مگر اندر سے دل کسی سو ک ھے یتے کی مایند لرزرہا تھا ک نونکہ زرا سے غصے
ن ن
میں تھی شاحر کی آ یں شرخ ہوخاٹی ھی اور اب ان آ ھوں یں شرجی اپری
م ک ت ھ ک
ت ُ
ہوٹی تھی اگر وہ شاحر کی یسو میں یسے کی طرح تھی نو شاحر ھی ا کے یتے سی
ک ل ش
ش جٰ ُ ش ُ ُ ُ
آسمان سے کم یہ تھا ،وہ اسکا شاینان اسکا رہیما ا کی مخنت تی کہ ا کی زندگی تھا پر
ت ی ت ُ ی ک ی ک
ح ہ
،ھی ھی وہ یہ خا تے ہونے ھی اس کو قا کر د تی ھی
حرم ہ نو منرے را شتے سے ,شاحر نے انک لمتی شایس خارج کرنےکہا وہ ئظریں
ہن ع م ش ُ
حرا رہا تھا اس سے اس وقت وہ ا کی صوم نت کے اگے کمزور یں پڑنا خاہنا تھا
ُ ُ
آج وہ ناراض ہوکر اس سے دور ہو کر اسے خداٹی کی پڑپ ینانا خاہنا تھا ۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1281
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
انک نل کے لتے دونوں کی ئظریں انک دوشرے سے ملی تھی ،دونوں کے دل
ھ ک ش ُ ن ُ
تنزی سے دھڑکے ،حرم اسکا غصہ د کھ کچھ یہ سو جتے ا کے سیتے پر شر ر تی ا یتے
دونوں ہاتھوں سے وہ ا یتے کمزور سے حصار میں لے گئ ،شاحر نے نہت کوشش
ہن ُ
کی اسے ہنانے کے لتے ہاتھ پڑھانے کے لتے ،پر یں کر نانا ہمت ۔۔۔
،حرم ہ نو دور یہ کنا تجینا ہے ،شاحر نے شحت لہخہ اجینار کرنے ہونے کہا
ئ ُ
،جواب میں وہ تھی ا کے سیتے میں میہ جھنانے شر فی میں ہالگئ
ش
اجھا یہ سوری اب نہیں کرونگی وہ مووی ہی ا یتے مزے کی تھی کہ منرا دل ہی
ن ُ ُ
نہیں کنا آنے کو ,,,,وہ ا کے سیتے سے شر اتھانے نولی پر شاحر کی آ کھوں میں تھر
ش
شخ ن ُ
،سے تی د کھ اسے خلد اندازہ ہو گنا تھا کا وہ کنا نول گئ ہے
،نولی
,,,شسکی تھری
،
ُ
سمچھ رہی ہو ..؟ اینا جہرہ مزند ا کے جہرے کے فریب کرنے نوال۔
ش
ن کم ئ ُ
کچھ ہی دپر میں فریش ہونے کے ئعد انک ظر اس کے قرپر یں د کے ک کنانے
ن م
وجود پر ڈالنا ڈریسنگ ئینل کے شا متے کھڑا ہونا نال ینانے لگا ،اور نال ینانے ہی
ینڈ کی دوشری خایب ایتی شانڈ کی طرف پڑھا ،قدموں کی آواز پر حرم نے ک نقرپر میھی
,,,,میں دنوخا
،
ُ
کچھ ہی دپر ئعد حرم کی معمول سے خلتی شایسیں سن وہ تھی شختی سے اسے جود
ش م تھی ُ
،یں نچے پر کون شا سو گنا تھا
******
°°°°°°°
شکندر صاجب فحر کی تماز کے ئعد ہی گھر کے لون میں ہی انکسرشاپز کر رہے تھے یہ
س ت ُ نہ ُ
انکسرشاپز ا یں ا کے ڈاکنر نے نایندی سے کرنے کو کہا تھا وہ ھی جود کو می ھا لتے
ن
اور خاالت کا مقانلہ کرنے کی نوری کوشش کر رہے تھے ،وہ خا یتے تھے اب
م م ی ق ی س ہن ُ
ی
ا یں جود کو ی ھال کر ا تی لی کو دونارہ جوڑنا تھا اور شہارا د ینا تھا ،الزمہ کو
راجنلہ ینگم اور اور اینا ناسیہ ینانے کا کہتے وہ کمرے کی طرف پڑھ گتے ،راجنلہ ینگم
ک ن
کے پر شکون سے آ یں مندے جہرے پر انک ئظر ڈا لتے وہ واشروم یں فریش
م ھ
ہونے کے لتے خلے گتے ،فریش ہونے کے ئعد وہ خلدی خلدی آفس کے لتے ینار
ن ُ
ہونے لگ گتے ،عنایہ کے خانے کے ئعد ہی ا ہوں نے انک دو دن عد آفس خانا
ئ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1290
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ُ
دونارہ شروع کر دنا تھا ،راجنلہ ینگم کی دنکھ تھال کے لتے ا ہوں نے ا تی عنر
ی ن
موجودگی میں انک پرس ہاپر کر لی تھی جو روز ا یتے مقررہ وقت پر آکر راجنلہ ینگم کی
ُ
دنکھ تھال کرٹی تھی اب ا کی ی غت یں ھی ہنری آنے گی ھی ،وہ اب دن
ت ل ن ت م ن ط ن
میں انک سے دو دقعہ سے ائگل نوں میں ہی حرکت کرٹی تھی نافی وجود اب تھی ویسا
،ہی شاکت تھا
ن ُ
ش
،صنر کرو صاجب ہمت سے کام لو ,,,ا ہوں نے کندر کا کاندھا تھا متے کہا
ن ھ ت ن ُ
نانا اب کنا جواب دوئگا میں ایتی تخ نوں کو کہ کہاں گئ ا کی ماں ،شکندر صاجب گی
آنکھوں سے گونا ہونے وہ نلکل ا یتے جواسوں میں نہیں لگ رہے تھے ،یہ انک
ل ھ ج لکن ن ُ
،شدند صدمہ تھا جو آج ا ہیں ل تی کر گنا تھا
ت ُ
ہمت کرو ئینا خدا کی جنز ھی اس نے لے لی ا ک یہ ا ک دن نو سب نے خانا
ن ن
ک س ن ُ س ن ُ
ہے ،وہ ا ہیں ی لی د یتے نولے پر ا کے دل میں اتھنا درد کسی ی لی سے م ہونے
،واال یہ تھا ،صنر نو تھر وقت کے شاتھ ہی آنا ہے
*******
،راجنلہ ینگم کا ای نقال ہو گنا ہے ،آپ نلنز حرم ئیتی اور عنایہ ئیتی کو لے کر آخائیں
صاجب نہت پریسان ہیں رو رہے ہیں ،وہ نانا اور تھی نہت کچھ کہہ رہے تھے پر
گ ن ی م ن ُ
شاحر ا کے ج لے راجنلہ م کا ای نقال ہوگنا پر شاکت ہوگنا تھا ،فون کٹ حکا تھا پر ,
وہ اتھی تھی شاکت شا ہاتھوں میں نکڑے مونانل کو دنکھ رہا تھا ،حرم کا سو جتے ،
ُ ک ت ن م ھ ک ن ُ
اس نے کرب سے آ یں چی ھی وہ واقف تھا ای نوں کو ھونے کے دکھ سے
وہ ا یتے ما تھے سے یسنیہ صاف کر کے جود کو کم نوز کرنا کھڑا ہوا ئینل سے مونانل اور
خایناں اتھانا کلینک سے ئکلنا ایتی گاڑی میں سوار ہونا جونلی کی طرف پڑھا ۔۔۔
♡♡♡♡♡♡♡
غادل کا کام جیم ہوحکا تھا حس ائقورمٹسن کنلتے وہ نہاں آنا تھا وہ اسے خاصل
ہوخکی تھی اب اسکا نہاں کوٹی کام نہیں تھا مگر غقل سے کام لیتے وہ خان نوجھ
کس طرح غادل نے مشکل وقت میں اشکے درد میں اسکا شاتھ دنا تھا شاند ایسا نہلی
نار ہی ہوا تھا کہ کسی مرد کے جہرے یہ ا شتے ا یتے لیتے قکر مخسوس کی تھی اور آج
تھی حس طرح آفس میں غادل نے اس سے طی نغت درناقت کی تھی اسکا دل
نےشاجیہ ہی دھڑکا تھا وہ دل حسکے خاروں اور ا شتے مظ نوط لمتی دنوار کھڑی کی ہوٹی
تھی جہاں کم ازکم کسی مرد کا رشاٹی خاصل کرنا نا ممکن تھا آج غادل کے محض
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1297
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
طی نغت نوجھتے پر ہی جٹسے وہ مظ نوط دنوار میں درار سی پڑی تھی دل نے شدت سے
جواہش کی تھی کہ وقت اسی طرح ایتی خگہ تھم خانے جو شا متے ہے یس وہی اشکی
حق نقت ین خانے ,,,,مگر کچھ حق نقت تھی جواب ین کر ہوا میں ہی تجلنل ہوخاٹی
ہیں,,,ہوی نوں یہ نےیس سی نلخ مسکراہٹ تھی شاند وہ مسکرانا تھی نہیں خایتی
تھی کسی کی ہمدردی تھی اسے فریب لگتی تھی پرسوں کی تھکاوٹ تھی اشکے
اغصانوں یہ مگر کوٹی نہیں تھا زندگی میں جو اس تھکن سے جور نکھری لڑکی کو آعوش
میں لنکر سمیھال شکے وہ مظ نوط تھی دینا کنلتے مگر اندر سے نلکل کھوکلی حسکی شاند
,,,,جیتے کی جواہش تھی دم نوڑ رہی تھی
حس پراجنکٹ کنلتے وہ تچھلے انک شال سے خدوجہد کر رہی تھی وہ پروجنکٹ غادل
نے اسے انک ہی جھنکے میں لے کر دے دنا تھا اشکے ندلے میں ا شتے آج ہی
غادل کو سی ای او کی نوسٹ یہ قاپز کردنا تھا وہ کسی کے احسانوں نلے د یتے کی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1298
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
قانل نہیں تھی اسے ایتی زندگی کا کوٹی تھروسہ نہیں تھا حس ییماری کی ر یسے اشکے
حسم میں نانے گتے تھے اس لجاظ سے وہ زندگی کی تچی کچی شایسیں ہی گن رہی تھی
مگر ان تچی شایسوں میں تھی یس نہی جواہش تھی کہ وہ شہروز خان کے خاندان
سے ندلہ لے شکے مرنے سے نہلے یس اشکی نہی آحری جواہش تھی اشکے ئعد
ئٹسک اسے تھایسی تھی ہوخاٹی نو تھی اسے پروہ نہیں تھی مگر ان لوگوں کو پرناد ہونا
دنکھنا خاہتی تھی حستے اسکا تجین یناہ کردنا حس ناپ نے انہیں مرنے کنلتے جھوڑ دنا
اور جود ا یتے ی نوی تخوں کٹساتھ عٹش و آرام کی زندگی یسر کرنے لگا تھا وہ شحص آج
تھی اشکے زہن میں ئفش تھا جو انک ناپ کے روپ میں انکی زندگی میں زہر گھول
حکا تھا ,,,رانوں پڑیتی تھی وہ کیتے ہی دن ا شتے تھوک یناس سے نلکتے ہونے
گزارے تھے اور اسی سب کے درمنان اسے اس ازیت ناک ییماری نے آن گ ھنرا
تجین نو جٹسے ا شتے دنکھا ہی نہیں تھا ایبہاٹی مشکالت کا شامیہ کرنے آج وہ اس
منڈم ینچے کوئ آ نکے آفس سے ملتے آنا ہے ,,,مالزم نے موؤدب انداز میں خکھے شر
کٹساتھ کہا,,,شنایہ کچھ تھنکی کوٹی رات کے دس تج رہے تھے اس وقت کسی کا آنا
,,,,,اشکے لیتے عنر م نوقع تھا
تھنک ہے آپ یی ھانے میں آٹی ہوں,,,,مالزم کو شنخندگی سے کہتے خانے کا خکم دنا
اور جود ہاتھ اوپر کرنے نکھرے نالوں کو جوڑے کی سکل میں قند کنا اور تنروں میں
,,جنل نہیتے ینچے کی طرف پڑھ گئ
وہ آئکا پریسل نٹ گاڑی میں ہی رہ گنا تھا یس وہی رتنرن کرنے کی عرض سے نہاں کا
رخ کنا ہے,,,,غادل نے فورا ہاتھ میں نکڑا پریسل نٹ اشکی طرف کرنے ضقاٹی ئٹش
ق
کی اشکی سکل سے اندازہ لگانا مشکل یہ تھا کہ وہ کسی غلط می کا سکار ہورہی
ہ
,,,,ہے
غادل کے جواب یہ جٹسے اسکا ائکا شایس تجال ہوا تھا دل پرشکون ہوا,,,شنایہ نے
,,,,انک ئظر اسے دنکھا اور تھر پریسل نٹ کو
,,,,غادل نے آگے پڑ ھتے پریسل نٹ کو ئینل یہ رکھا اور مسکرا کے اشکی طرف دنکھا
کوٹی نات نہیں اس سے نہلے نارش ہوخانے مچھے ئکلنا ہوگا تھر ایسا یہ ہو میں
تھٹس خاؤں نہاں ,,,,غادل نے تھی غام سے انداز میں کہا اور قدم آگے
پڑھاد یتے ,,,,اتھی وہ دو قدم تھی نہیں خال تھا کہ ناگہاں الیٹ خلی گتی ,,,,امرنکہ
جٹسے ملک میں نوں الئٹس نہیں خانا کرٹی تھیں ئقینا مین سوتچ میں شارٹ شرکٹ
ہوا تھا ,,,,.غادل کے قدم ایتی خگہ شاکت ہونے اور شنایہ صوفے کا شہارا لیتی
ئ
وہی ییھتی خلی گتی ,,,,,غادل نے مونانل کی الی نٹ اون کی اور شنایہ کی خایب
دنکھا اسکا جہرا یسینوں سے شرانور تھا جہرے یہ جوف کے شانے لہرارہے تھے شناہی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1303
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
میں ر ہتے والی لڑکی اندھنرے سے ڈر رہی تھی ,,,,,صوفے یہ دونوں تنر فولڈ کر کے
ہ س ل س م ت ل ت ی یئ
ھی ھی دونوں ہاتھ تنروں کے گرد یتے ہونے ھے ,,,,اور وہ ل ل رہی
ت ن
تھی عخ نب سی خالت تھی اشکی ہویٹ مسلسل کسی جنز کا ورد کر رہے ھے آ یں
ھ ک
اشکنار ہوٹی شرخ ہوگتی تھی جند شنکنڈ میں اشکی خالت کسی وحسی کی طرح ہوگئ
,,,,تھی ایسا معلوم ہورہا تھا جٹسے کوٹی گہرا ڈر ہے جو من میں ئییھا ہوا ہے
,,,,غادل نےشاجیہ ہی اشکی طرف پڑھا مگر ہاتھ لگانے کی غلطی نہیں کی تھی ا شتے
اسکا کہنا تھا کہ شنایہ پرق رقناری سے اتھتے اشکے سیتے سے لگی اسکا انداز شدت لیتے
ہوا تھا ایسا لگ رہا تھا جٹسے وہ اینا وجود اشکے سیتے میں جھنا رہی ہے وہ نوری طرح
تھر تھر کایپ رہی تھی ناہر نارش تھی زور نکڑ خکی تھی نادل تنز آواز میں گرج رہے
ہو ,,,,,اخانک پڑپڑاہٹ زور نکڑ گئ وہ نوکھالٹی سی اسے ینچھے دکھنلتے خالٹی آنکھوں
میں جوف سمانا ہوا تھا وجود لرز رہا تھا نال نکھر رہے تھے عخ نب ج نوٹی خالت ہوگتی
,,,,تھی اشکی
شنایہ میم .....غادل نے اشکی آنکھوں میں اتجان ناپر مخسوس کرنے ئکارا ,,,,مگر وہ
,,,.ا یتے جواسوں میں نہیں تھی
اشکے لفظوں یہ غادل کے نو تنروں نلے زمین ہی کھسک گتی تھی اسے ایتی دینا جیم
,,,,ہوٹی مخسوس ہوٹی کان شائیں شائیں کرنے لگے
شنایہ ,,,,,ا شتے نےشاجیہ شدت سے اسے ئکارا مگر وہ ایتی ہی خالٹی اندھا دھند
شنڑھناں حڑھتی ا یتے کمرے میں یند ہوگئ ,,,,جنکہ غادل ایتی خگہ شاکت شرگردان
شا کھڑا تھا وہ تھوتحکا رہ گنا تھا اشکے اس عمل سے اشکے لفظ تنر کی طرح ج ھب رہے
,,,,تھے اسے
لمتے لمتے ڈگ تھرنا وہ ناہر ئکل گنا ,,,,,نارش ہ نوز تنزی سے پرس رہی تھی ناہر
ئکلتے ہی وہ نورا تھنگ حکا تھا تھا گتے ہونے وہ گاڑی میں ئییھا اور ڈرای نونگ سنٹ
سمی ھا لتے گاڑی اشنارٹ کی مگر نےسود گاڑی اشنارٹ ہی نہیں ہورہی تھی خاروں
طرف نارنکی جھاٹی ہوٹی تھی اور نارش کی وجہ سے دور دور نک کوٹی زی روح موجود یہ
تھی کتی نار گاڑی اشنارٹ کرنے کی کوشش کی مگر ہرنار نےسود شاند نارش کی وجہ
,,,,,سے اتچن میں ناٹی خاحکا تھا حسکے ناعث گاڑی اشنارت نہیں ہورہی تھی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1308
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
نادلوں کی گرج ماجول کو ہی نت ناک ینا رہی تھی ,,,,,جب نار نار کوشش کے ناوجود
تھی گاڑی اشنارٹ یہ ہوٹی نو ا شتے زور دار مکا اسینرنگ یہ مارا اور گاڑی کے سٹسے
ت ل ن
,,,,,حڑھانا وہ یست ئکانے نہی یناہ یتے آ یں موند گنا اور کوٹی راسیہ ھی نو یہ تھا
ھ ک
*********
کچھ ہی دپر میں اسے ئیند نے آگ ھنرا تھا مگر وہ آج تھر دواٹی لینا تھول گتی تھی جوف
اشکی رگوں میں گردش کر رہا تھا قلجال نو وہ سو گتی تھی ,,,,اور دوشری خایب غادل
کی ئیند حرام ہورہی تھی ,,,,وہ گاڑی میں ینجین سے نہلو ندل رہا تھا ئیند تھی شدند
غالب آرہی تھی مگر ایتی سی خگہ میں اینا لمنا جوڑا وجود انڈحسٹ کرنے میں دسواری
ج ئ ن
,,,,,ہورہی تھی آحر تھک ہار کر وہ تچھلی سنٹ یہ خاکر ٹسے ٹسے آ یں موند گنا
ھ ک
°°°°°°°°
وہ قدم پڑھانا کھڑکی کی طرف پڑھ گنا ینچے ناعنچے کو دنکھ وہ نازہ ہوا میں شایس لینا جود
کو پر شکون کرنے لگا ،دل نے شدت سے یہ جواہش کی تھی کہ کاش وقت نہی پر
ن ُ
تھم خانے کوٹی ُدکھ کوٹی پریساٹی ا کی حرم نک یہ نچ خانے ،پر م ک نوں مٹشہ
ہ ہ ہ ش
تھول خانے ہیں کہ ُدکھ پریساٹی نو زندگی کا حصہ ہوا کرنے ہیں ہمیں خا ہتے کہ ہر
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1311
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ُدکھ ہر پریساٹی کو ا یتے خدا کی طرف سے آزمایش اور امنجان سمچھ کر مقانلہ کریں یہ کہ
ُ
ان سے جھپ کر ئییھ خائیں رہی زندگی اور موت کی نات نو وہ نو خدا کے ا یتے ہاتھ
ہم ُ
میں ہوٹی ہے نے شک ہمیں زندگی د یتے والی وہی ناک ذات ہے اور یں اسی
,,,,کے ناس لوٹ کر خانا ہے ،کسی نے آج خانا ہے نو کسی نے کل
ُ
حرم دغا ما نگتے خانے تماز نہہ کرٹی جٹسے ہی نلتی شاحر کو کھڑا دنکھ کچھ تھنکی تھی ،وہ
شاحر کی اس وقت موجودگی پر جنران ہوٹی جہرے کے گرد لیتے دو یتے کو ڈھنال کرنے
ش ُ
ا کی طرف پڑھی
ُ ُش ُ
شاحر جی ,,,حرم نے ا کی یست پر کھڑے ہونے ئکارا پر شاند شاحر وہاں عنر
ُ
دماعی سے کھڑا تھا وہ وہاں موجود ضرور تھا پر اسکا دماغ کسی گہری سوچ میں عرق تھا
ُ ک ش ُ ن ی ُ ت ُ
ا تی ئکار پر ھی اسے م نوجہ یہ د کھ حرم نے اس نار ا کے کندھے پر ہاتھ ر ھتے ئکارا ،
،
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1312
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
،کندھے پر حرم کا ہاتھ مخسوس کر وہ خال کی دینا میں لونا اور ہوش میں آنے نلنا
شچ میں شاحر جی ہم ماما نانا سے ملتے خائینگے ,,,,حرم کو جٹسے ا یتے کانوں پر سیہ ہوا
تھا وہ نے ئقیتی اور جوسی سے دمکتے جہرے سے نوجھتے لگی
ن ت ک ی ُ ن
شاحر نے انک نل کے لتے ا تی شرخ آ یں نچ کر ھولی ھی اور چی سے م کرانا
س ل ک م ھ
وہ واقف تھا حرم کی ایتی قیملی کو لے کر مخنت سے وہ یہ ضرف واقف نلکہ گواہ تھا
ش ُ
اس نات کا ،حرم نے ا کے شحت سے شحت القاظ اور روی نوں کو خاموسی سے
ُ
پرداست کنا تھا پر جب تھی نات ا کے ماں ناپ اور ہن پر آٹی ھی وہ مٹشہ شاحر
ہ ت ن ش
ُ
،کے آگے ڈٹ کر کھڑی ہوٹی تھی ا کے جق میں نو تی ھی وہ
ت ل ن
ح ُ
نور نانو کے کمرے میں خانے ہی اس نے شاری ق نقت نور نانو کے گوش گذار دی
ُ
تھی ،نور نانو کو تھی اس جنر سے شدند رتج نہنجا تھا پر شاحر کی طرح ا یں ھی
ت ہ ن
ضرف حرم کی قکر الجق تھی ,وہ شاحر کو حرم کا جنال رکھتے کا کہتی جود عنایہ کے
ش ت ُ
،کمرے کی طرف پڑھ گتی نا کہ اسے ھی خانے کا کہہ یں
ک
اتھی ہی مالزمہ دے کر گئ تھی شاتھ ہی دوشرے ہاتھ میں نکڑے مونانل پر جھکی
ش ُ ت ت ُ
وہ مسکرانے کچھ نایپ ھی کر رہی ھی ،نور نانو نے مالزمہ سے کہہ کر ا کی ڈای نٹ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1316
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
م کی ُ
کا نہت جنال رکھوانا ہوا تھا ہر آدھے گھیتے ئعد الزمہ ھی اسے فرویس ٹش کرٹی نو
ئ
ُ
کیھی جوس ،نافی سب کی طرح نور نانو کو تھی عنایہ سے شحت ئقرت تھی ا ہیں
ن
کوٹی شروکار۔ یہ تھا عنایہ سے پر تمر کے تچے کو لے کر وہ کوٹی رشک نہیں لے
،شکتی تھی
آپ نہاں مچھے نال لیتی ....عنایہ کی اخانک ہی ئظر دروازے پر کھڑی نور نانو پر پڑی
نو وہ مونانل شانڈ کرٹی مسکراٹی نولی ۔
ُ
نہیں ضرورت نہیں تمہیں زجمت کی میں ضرف نہی ینانے آٹی تھی ینار ہو خاؤ
ُ
تمہیں اور حرم کو شاحر تمھارے ناپ سے ملوانے لے کر خارہا ہے ،وہ ئفصنل سے
،شناٹ جہرے سے کہتی حس خاموسی سے آٹی تھی و یسے ہی خلی تھی گئ
پر عنایہ پر جٹسے شکنا شا طاری ہوا تھا دل جوف سے انک دم دھڑ کتے لگا تھا ۔۔۔
اور و یسے تھی حرم کے شا متے مچھے خان سے مارنے کی دور کی نات ہے وہ دنکھ تھی
نہیں شکنا مچھے ،اہ حرم ئیتی کہیں نو تمہاری موجودگی منرے کام آٹی وہ جنایت سے
،مسکراٹی تھی
خلو خل کر دنکھ ہی لیتے ہیں کہ آحر خاہنا کنا ہے یہ ،وہ انک نار تھر جود سے مجاطب
,,,,ہوٹی خلدی خلدی ہاتھ خالنے خانے کی یناری کرنے لگی
شاحر نور نانو کے کمرے سے ئکلنا نورچ کی طرف پڑھ گنا اور ایتی گاڑی کے ناس کھڑا
ہونا وہ حرم نور کا ای نظار کرنے لگا ،اسے زنادہ ای نظار نہیں کرنا پڑا تھا تھنک دس
منٹ ئعد الیٹ لیمن اور سقند لون کے سوٹ میں شر پر سقند سنولر نہتے اور نلنک
شارا راسیہ خاموسی کی ئظر ہوا تھا ،حرم نے نورے را شتے ہمٹشہ کی طرح ایتی ئیند ہی
نوری کی تھی جنکہ عنایہ کا نورا راسیہ شاحر کو دنکھتے ہی گزرا تھا شاحر ڈرای نونگ کے
ُ
دوران و ققے و ققے سے حرم پر ئظر ڈالنا رہا تھا پر عنایہ پر انک تھی ئگاہ ڈالنا اسے ا تی
ی
ُ
شان کے خالف لگا تھا ،عنایہ جب جب شاحر کو حرم کو دنکھنا اور اس کا حرم کو
،دنکھ کر مسکرانا دنکھتے ہی اسے ا یتے وجود میں جوئیناں کایتی مخسوس ہوٹی تھی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1319
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ھ ت ت ت ہ ن
شاحر جی ہم کب یں گے..؟ حرم ا ھی ئیند سے خاگی ھی اور کن زدا انداز
ج ن
کچھ ہی دپر ئعد شاحر نے گاڑی شکندر منٹسن کے ناہر روکی ،وہ گاڑی روک کر انک
ت ُ ُ
لمتی شایس لیتے اینا رخ حرم کی طرف کر گنا پر حرم ا کی طرف نوجہ یہ ھی وہ نو
م ش
جنرت سے تھتی آنکھوں سے گھر کے ناہر کھڑی ایتی گاڑنوں اور لوگوں کو دنکھ رہی
ُ ت ُ
تھی ،عنایہ کا ہال ھی اس سے خدا یہ تھا وہ ھی جنرت سے قند کنڑوں یں
م س ت
حرم کوٹی درد ایسا نہیں ہونا حس کی کوٹی دوا یہ ہو ،اور کوٹی دکھ ایسا نہیں ہونا حس
ُ
کا صنر یہ ہو میں ہر قدم ہر لمخہ ہر وقت تمہارے شاتھ ہوں ،ہمت صنر اور
مصلحت سے کام لینا اّٰللہ کے ہر کام میں کوٹی یہ کوٹی مصلحت ہوٹی ہے ،اّٰللہ کے
ُ
ق نصلوں پر سوال نہیں اتھانے نلکہ صنر سے کام لیتے ہیں ......وہ ا کے ہاتھ
ش
ا یتے ل نوں سے لگانا پرمی سے سمچھانا ُدرست لفظوں کا جناؤ کرنے نوال۔۔۔
گ نک ُ
حرم نے انک ئظر شاحر کے جہرے کو د ھتے اسکا ہاتھ تھا متے ھر کی خایب قدم
ُ
پڑھانے ،اسے اینا انک انک قدم من من کا تھاری مخسوس ہو رہا تھا ،دل نے
تجاشا دھڑک رہا تھا جٹسے اتھی وہ کچھ تھی ایسا جو سینا یہ دنکھنا نہیں خاہتی اگر وہ
خ ک ش ت ُ
دنکھ لے گی نو اسکا دل ت ھٹ خای نگا ،وہ م ل شاحر کے شہارے تی الؤتچ نک
ل
ت ت ت ہن ن یئ ہ ن
ن ھ
چی جہاں آج صوفے ل یں ھے نلکہ درناں چی ہوٹی ھی اور اس پر ہتن
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1322
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
سے لوگ ئیی ھے تھے کچھ آیسو نہا رہے تھے نو کچھ ہاتھ میں نکڑی یسینح پڑھ رہے تھے
ت ش ُ
الؤتچ کے ینخو ینچ ہی کسی کا جنازہ دنکھ ا کی شایسیں حسک ہوٹی ھی دل جٹسے
ت خ ش ُ
،دھڑکنا تھول گنا تھا ا کے لتے قدم وہی شاکت ہو گتے ھے
نہیں ,,,,,وہ انک دم خالٹی زرو سور سے شر ئفی میں ہالٹی جنچی ،اس سب کے
ک ئ ش ُ
دوران ہی ا کی ظر شا متے ھڑے شکندر صاجب کی طرف گئ چن کے سیتے کے
انک شانڈ عنایہ لیتی رو رہی تھی اور وہ تھی مسلسل رونے حرم کو ہاتھ کے
ن ُ
اشارے سے ا یتے فریب نال رہے تھے حرم شاحر کا ہاتھ جھوڑٹی فورا روٹی ہوٹی ا کی
ُ ُ
طرف تھاگی تھی ،شاحر تھی انک ئظر ان پر ڈالنا ناہر کی طرف پڑھ گنا ۔۔ اس میں
ع ہ ُ
شکت نہیں تھی حرم کو رونا دنکھتے کی ،پر اگر وہ اتھی یہ روٹی نو یہ م مٹشہ اس
ن ن ت ُ
کے سیتے میں رہنا اس کے لتے ا ھی رونا ہنر تھا ،ہی سو جتے وہ ناہر کی طرف
پڑھ گنا ،شکندر صاجب کا کوٹی ئینا نہیں تھا اور وہ جود اس نوزیسن میں نہیں تھے کہ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1323
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
تمام ای نظامات دنکھ شکیں اس لتے شارے ای نظامات شاحر نے ا یتے ذمے لے لتے
تھے ۔۔۔۔۔
حرم تھاگتی ہوٹی شکندر صاجب کے سیتے سے لگی تھی اور تھوٹ تھوٹ کر رونے
ت ن
لگی ئینوں کی ہی آ یں ا ک نار ھی ،حرم اور عنایہ دونوں ہی جود یں مت
ہ م ش ھ ک
ُ
مخیمع کرنے ایتی ماں کا آحری دندار کرنے کے لتے اگے پڑھی ا یں اس سقند فن
ک ہن
ت ُ ج ُ
میں دنکھ جٹسے ائکا شارا ضنط نوٹ گنا تھا ،وہ تی روٹی ا تی ماں کو ئکار رہی ھی
ی خن
ن ُ ت خ س ش ن ُ ن ُ
ن
پر آج ا کی وہ ماں جو ا کی ا ک کی پر تھاگی لی آٹی ھی آج ا کے زارو قظار
ُ ن
رونے پر تھی ایتی آ ھیں ہیں کھول رہی ھی ،ا ہیں اس شدت سے رونا د کھ
ن ن ت ن ک
ُ ت ُ ئ ک ن
وہاں موجود تمام ئقوس کی ہی آ یں م ہوگئ ھی ،ان ینوں کا ہی رو رو کر پرا ہال
ئ ھ
تھا ،اور آحر اب راجنلہ کو شنرد خاک کرنے کا تھی وقت آن نہنجا تھا شاحر اور کتی
شا شاحر جی,, ۰,,نلنز مت لے کر خائیں ،حرم شاحر کا نازو نکڑنے ہجکنوں سے
ت ُ
رونے نولی ،شاحر نے ا یتے نازو سے اسکا ہاتھ ہنا کر ینا کسی کی ھی پرواہ کتے ل نوں
گ ئ ت ش ُ
،سے لگانا ،حرم صنر کرو ,,,وہ ا کے آیسوں ا یتے ہا ھوں کی ا ل نوں سے جینا ہوا نوال
حرم کے ینچھے کھڑی خانون نے آگے پڑ ھتے حرم کو سیی ھاال ،راجنلہ ینگم کے جنازے
کو ا یتے کاندھے پر انک طرف سے شاحر نے نو دوشری طرف سے شکندر نے تھاما
ت س س م ک ن
،تھا ،شکندر صاجب کی آ ھیں ل ل پرس رہی ھی
کفن دفن کے ئعد سب ہی لوگ ا یتے ا یتے گھروں کی طرف پڑھ گتے تھے پر کچھ
فریتی لوگ اتھی تھی شکندر منٹسن میں موجود تھے ،نور نانو نے تھی جونلی سے شکندر
ت ت ع ُ
منٹسن آنے جنازے میں شرکت کی ھی وہ ین اس وقت آٹی ھی جب راجنلہ کو
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1325
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ت ت س ن ُ
ی
لے خانا خا رہا تھا ،ا ہوں نے آنے ہی حرم کو ی ھاال تھا ا ھی ھی وہ ڈراینگ روم
ت ت م ئیی ُ
،یں ھی اسے یسلناں دے رہی ھی ،جنکہ عنایہ شکندر صاجب کے ناس ھی
سب کی مناسنت عنایہ نے خلد جود کو سییھال لنا تھا اور ا یتے جواس تھی تجال کر
د یتے تھے ۔۔۔
،نانا آپ ایسا کر ینگے نو مچھے اور حرم کو کون سیی ھالے گا ہمارا ہے کون آپ کے سوا
ُ
عنایہ کی نات پر شر جھکانے ئیی ھے شکندر صاجب نے شر اتھانے شرخ آنکھوں سے
ت ھ ک ن س ح ن ش ُ
،ا کی طرف د کھا کی جود آ یں شرخ ھی
ج ُ
نانا آپ سیی ھالیں جود کو ہمت کریں ہمیں حرم کو ئکالنا ہوگا اس م سے ھے ییہ
چم ی ہ
ہے نانا کہ یہ وقت نہیں اب نانوں کا پر تھر یہ خانے ہماری مالقات ہو یہ ہو ،میں
آنکو ینانا خاہتی ہوں نانا وہ لوگ نہت طالم ہیں ضرف دکھاوے کی مخنت کرنے ہیں
اصل میں انہوں نے حرم کی زندگی جہیم سے تھی ند پرین کی ہوٹی ہے وہ یہ کہیں آ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1326
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ُ
شکتی ہے یہ خا شکتی ہے نورا نورا دن اسے کمرے یں قند ر ھتے یں نہاں نک کہ
ہ ک م
م ئ ن م ُ
اسے مچھ سے لتے کی اخازت ہیں منرا قین کریں نانا ہیتے سے اوپر ہو گنا ہے
مچھے وہاں پر ,اور آج مالقات ہوٹی ہے منری حرم سے ،،،,,عنایہ ایتی زنان سے
ت ُ
،جونلی کے لوگوں کے نایت زہر ا ل رہی ھی
گ
ُ
شکندر صاجب کا جہرہ انک دم سے ہی لہو ی نکانے لگا تھا ،وہ ضنط کھونے اتھ ھڑے
ک
ن ُ
،ہونے پر عنایہ نے ائکا نازو کڑ کر روک لنا
ُ
یہ وقت جوش سے نہیں ہوش سے کام لیتے کا ہے اتھی آپ ا یں کچھ ھی
ت ہن
مھ ن م نہ ی ُ ن ُ
نولینگے نو حرم ا کی طرف داری کرے گی یں یں خا تی ا ہوں نے حرم کو کنا د کی
ن ن ُ
دی ہے جو وہ ایتی خاموسی سے سب سہ رہی ہے ،عنایہ نے ا ہیں خانا د کھ روک
کر سمچھآنے کہا ۔۔
رہے وہ ,,,,پر آحر اس معا ملے کا تھی خل ئکال گتے تھے ہل تھی عنایہ نے ہی
آ یتی اگر آپ کو کوٹی مسنلہ یہ ہو نو میں ماما کے ینچے نک نانا کے ناس ہی رکنا خاہتی
ہوں ،ڈراینگ روم کی خاموش قصا میں عنایہ کی آواز گوتچی جو حرم نور کے شاتھ
ت ی یئ
،ھی نور نانو سے مجاطب ھی
عنایہ کی اس اخانک نات پر نور نانو نے نے شاجیہ ہی شا متے ئیی ھے شاحر کی طرف
ُ
دنکھا جو جود تھی عنایہ کی نات سن حکا تھا پر اسے د کھنا اس نے گوارا ہیں کنا تھا
ن ن
ُ
وہ جب جب عنایہ یہ اسکا وجود ا یتے آس ناس مخسوس کرنا تھا ندلے اور ای نقام کی
ت گ ل ت م ش ُ
،آگ کسی سولے کی طرح ا کے یتے یں ھڑ کتے تی ھی
س
پر آ یتی ,,,,عنایہ نے کچھ کہنا خاہا کہ شکندر صاجب نے ہاتھ کے اشارے سے روک
،دنا
عنایہ ئیتی یہ طلم ہمارے ئصنب میں لکھ دنا گنا ہے ،تمھاری ماں تھی حرم کی راہ
نکتے یسنر مرگ پر پڑی رہی اور دنکھو راہ نکتے نکتے ہی دینا سے خلی گتی ،میں تھی خال
ُ ُ ُ
خاؤئگا ،شکندر صاجب نے شرخ آنکھوں اور مسکرانے ل نوں سے کہا ،ا کی
ن
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1330
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ُ
مسکراہٹ میں تھی انک درد شا تھا اور ا کے ہچے یں کاتچ سی ھن ھی جو حرم کا
ت ی ج م ل ن
ایسا یہ نولیں ہللا یہ کرے کہ آنکو کچھ ہو آنکو منری عمر تھی لگ خانے ,ایسا یہ نوال
ُ
کریں نانا میں نہی ہوں آ نکے ناس نہیں خا رہی میں کہی تھی ,,,,ا کے ہاتھ ا یتے
ن
نازک ہاتھوں میں لیتی وہ آیسووں سے پر جہرے سے نولی ،آیسوں کی انک لڑی
،شکندر صاجب کی آنکھوں سے نہتی حرم کے ہاتھ پر گری تھی
ت ُ
حرم ,,,,,,,شاحر کی غصے سے نلند آواز جٹسے اس کمرے کی دنواریں ال گئ ھی ۔۔
ہ
حرم ہاتھ کی یست سے ا یتے آیسو صاف کرنے اور نلکیں جھنکتے شکندر صاجب کو ،
ُ
،ایتی نات کی تخنگی کا ئقین دالٹی اتھ کھڑی ہوٹی
ش ُ ش ُ
خلو گھر ....شاحر نے کہتے ہی ا کی طرف قدم پڑھانے وہ ا کی الٹی دنوچے
ک
ی ش ُ
،آگے پڑھا ہی تھا کہ حرم ا کی گرقت سے ا تی کالٹی جھڑاٹی نولی
ک ُ ش نک م ی ن
مچھے نات کرٹی ہے آپ سے اکنلے میں ,,,,حرم نے ا کی آ ھوں یں ا تی آ یں
ھ
ت ن ُ
ڈال کر عخ نب لہچے میں کہا ،آج ا کی آ کھوں میں یہ مخنت ھی اور یہ ہی کوٹی
ش
شکندر صاجب اور عنایہ دونوں ہی ا یتے نلین کے مظانق سب کچھ ہونا دنکھ خاصے
ن س ن ن ُ
پرشکون سے ا ہیں د کھ رہے تھے جنکہ نور نانو کو مچھ ہیں آرہا تھا کہ وہ حرم کو
,,,سمچھائیں یہ شاحر کو
ہ ُ
شاحر انک نار اکنلے میں نات کرلو حرم سے اسے سن لو وہ کہنا کنا خا تی ہے ،اور حرم
ُ
ئیتی ئم تھی پر شکون ہو خاؤ سوہر سے اس لہچے میں نات نہیں کرنے ،نور نانو
،نے دونوں کو سمچھانا خاہا
،آؤ .......حرم کو ا یتے ینچھے آنے کا کہنا جود ناہر کی طرف قدم پڑھا گنا
،میں کچھ دن نہی رکنا خاہتی ہوں ،حرم نے تھی ینا ڈرے مصنوط لہچے میں کہا
ت ک ن ی ن ُ
،شاحر نے اسے تھر اسی نات پر ئصد د کھ ا تی ائگارے پرشاٹی آ ھیں مندی ھی
،اور اگلے ہی نل کھول کر پرمی سے گونا ہوا
ہاں شاحر جی معلوم ہے مچھے آپ و یسے ہی مچھے ملوانے لے آ ئینگے جٹسے نہلے النے
ش ُ م فل ن ل ہ ُ
رہے یں ،اسکا ہخہ لخ ہوا ,,ظوں یں طنز تمانا تھا آج ا کی ماں کی وقات نے
ش ُ ن ُ ش ُ ُ
ن ع
اسے ا کی مر سے ہت پڑا کر دنا تھا ،شاحر جنران شا اسے د کھ رہا تھا ا کے لتے
س ن ن ُ ُ
یہ ئقین کرنا مشکل تھا کہ یہ ا کی حرم ہے وہ حرم جو ا کی آ ھیں د ھتے ہی مچھ
ک ک ش ش
ُ
خاٹی تھی وہ کنا خاہنا ہے وہ حرم حسکی معصوم نت ا کے ز موں پر مر م کی طرح ھی
ت ہ ج ش
ش ُ ت ت ک ش ُ
آج ا کے شا متے ھڑی لڑکی حرم ھی ،ہاں وہ حرم ہی ھی پر آج وہ ا کی حرم یہ
،ت ھی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1335
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
لغ ُ
حرم غلظناں کس سے نہیں ہوٹی ،میں ماینا ہوں ہوٹی ہے مچھ سے طی معاف
ُ
کردو ،میں وغدہ کر نو رہا ہوں منری خان کہ میں لے کر آؤئگا تمہیں جب تھی
ُ ُ
ئم کہو گی ،پر منرے شاتھ آؤگی اور منرے شاتھ ہی خاؤ گی ،اس نے ہمت یہ
ہارنے دونارہ پرمی سے کہا ،وہ غصے میں تھی حقا تھی سمچھداری کا ئقاصا تھی نہی
تھا کہ اگر وہ غصے میں تھی حقا تھی نو شاحر کو ضنط اور پرمی سے کام لینا تھا اور وہ
،تھر نور کوشش رہا تھا
غلطی نہیں شاحر جی آپ نے زنادٹی کی طلم کنا ہے حرم نے ئفی میں شر ہالنے
ُ ن
لچی سے مسکرانے کہا
ہاں میں ماینا ہوں ہر گناہ ماینا ہوں اور شزا تھی ق نول ہے ،میں مداوا خاہنا ہوں حرم
ُ س
مگر ئم تھی منری نات کو چھو شاحر نے ا کے نالوں یں ہاتھ ڈا لتے گدی کے نال
م ش م
شہالنے ہونے اینات میں شر ہالنے ہونے کہا ،۔ لہچے میں ندامت شامل تھی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1336
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ن ت ہ ہن ن ہ ل ش ُ
گھ
حرم ا کے مس کے آگے مٹشہ کی طرح لنا یں خا تی ھی ،پر مقا ل واقف تھا
ش ُ
،ا کی رگ رگ سے
تھنک ہے تھر میں تھی آئکا یہ طلم معاف کرٹی ہوں فسم کھاٹی ہوں کیھی اس طلم
،کا نام تھی نہیں لونگی آپ کے آگے پر ,,,,حرم کہتے کہتے رکی تھی
پر آنکو تھی منری نات ما یتے مچھے اخازت د یتی ہوگی ر کتے کی ,,,حرم کے اگلے جملے پر
س ن ُ ن ت شہ ش ُ
ا کے نال النا شاحر کا ہاتھ ھما ،وہ شاکت آ کھوں سے اسے د کھ رہا تھا ح کی
کی ُ ت ت ُ ھ ک ن
آ یں رونے کی شدت سے شرخ ھی اور سوجی ہوٹی ھی ،لب جو ھی شرخ ہوا
،کرنے تھے آج ینلے پڑے تھے جمکتی رنگت پر آج زردی تھنلی ہوٹی تھی
،انک طونل خاموسی کے ئعد وہ لمنا شایس خارج کرنے گونا ہوا
م چمس
تھنک یس یہ ئین دن ،اور ہر گز یہ مت ھنا کہ یں اس سے زنادہ پرداست
ئ ُ ک ُ
کرلوئگا ،اس نے ہتے ہی انک آحری ظر اس کے جہرے پر ڈا لتے ناہر کی طرف قدم
ت ہن ی ش ُ
پڑھا د یتے وہ مزند ا کے شا متے رک کر ا تی زنان سے یں ھرنا خاہنا تھا ,,یہ سب
نور نانو حرم سے ملتی اور عنایہ ا یتے ناپ سے ملتی وہ دونوں تھی ناہر کی طرف پڑھ
گتی ،اور شاحر کے شاتھ جونلی کی طرف روایہ ہوگتی ،۔ ا یتے نلین کی ایتی آشاٹی سے
ُ ُ
کامناٹی پر عنایہ کا دل تھنگڑے ڈا لتے کا کر رہا تھا اس نے ان سب کو ا یتے
ش ُ ت ت ُ
ن
دماغ سے مات د یتے کا سوخا تھا ،پر ا ھی ھی اس نے ہت کچھ کرنا تھا جو ا کے
،اسی نلین کا حصہ تھا
°°°°°°°°°
خ م ت ہ ن
نورا راسیہ خاموسی کی ئظر ہونے آحر وہ تھی جونلی نچ گتے ھے ،جو لی یں دا ل
ن
ئ ُ
ہونے ہی نور نانو نے شاحر سے نات کرنے کی کوشش کی تھی پر وہ غنر ا کو کچھ
ن
کہتے کا موقع د یتے لمتے لمتے ڈگ تھرنا ا یتے کمرے میں خال گنا ،کچھ ہی دپر ئعد نور
ن ُ ُ ش ُ
نانو نے کھانے کی پرے لتے ا کے کمرے کا رخ کنا پر کمرہ اندر سے لوک تھا ا ہوں
نے نوک کرنے کھانے کا کہا نو شاحر نے ینا دروازہ کھولے کمرے سے ہی کہا کہ
کمرے میں آنے ہی وہ سب سے نہلے فریش ہوا تھا تھنڈا ناٹی حسم پر پڑنے ہی
ت ُ
اسے کچھ راجت دے گنا تھا ،ینڈ پر دراز وہ سونے کی نگ و دو میں تھا پر ئیند ھی
ُ ت ک ن ش ُ
جو ا کی آ ھوں سے کوسو دور ھی کروٹ پر کروٹ ند لتے اس نے سونے کی ہر
ن ُ
ممکن کوشش تھی پر ئیند آنے سے ائکاری تھی ،حرم کی شانڈ خالی د کھ اسے نار نار
ُ
حرم کی زرد رنگت آنکھوں کے شا متے آرہی تھی اور اسے مزند نے ین کر رہی ھی
ت ج
ک ن ت ت ُ
خ
رات کے ئین تج کے تھے پر وہ ا ھی ھی آ ھیں موندے سونے کی کوشش میں
ل ن م ئ ُ
ش
،تھا ،آحر ینگ آنے وہ اتھ ییھا اور تنروں۔ یں لنرز ہینا نا کوٹی کی طرف پڑھ گنا
°°°°°°°
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1341
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ت ی
جہاں شاحر کی آنکھوں سے ئیند کوسو دور تھی وہی حرم ھی تی سے کروٹ پر کروٹ
یج ن
ُ
ندل رہی تھی شاحر کے ئغنر ئیند اسے ھی ہیں آرہی ھی ،وہ شرمندہ ہیں ھی
ت ن ت ن ت
ت ُ
ایتی نات سے پر ا یتے لہچے سے وہ شرمندہ ھی جو اس نے شاحر کے لتے اجینار کنا
......تھا
°°°°°°°
نالکوٹی میں کھڑا وہ نارنکی میں ڈونے لون کو دنکھ رہا تھا ،کنا ہوا ہے مخ نوں کمرے
ش ن ی ش ُ
سے ئکالے گتے ہو..؟ اشرفی کی آواز کے شاتھ ہی ا کی لی آواز کا قہفہ ا کے
ن ُ ئ ن ُ
کانوں سے کرانا ،اس نے ظر لون سے ہنانے گردن موڑنے اسے د کھا تھا جو
جھولے پر مزے سے ئیی ھا تھا ،یہ انک واخد حرم سے حڑی جنز تھی حسے دنکھکر
،ت ھا
ُ
لگنا ہے شیھنا گنا ہے یہ ,ہٹس ک نوں رہا ہے مچھے دنکھکر ..؟ اشرفی کو ا کی سی
ٹہ ش
،مسکوک لگی
ُ
ہاں معلوم ہے میں اجھا لگ رہا ہوں اب ئم یناؤ ایتی رات میں کویسا کارنامہ کنا
ُ ُ
ہے جو تمہیں د ھکے دے کر کمرے سے ئکاال گنا اور ئم ایتی عزت کی وجہ سے نہاں
نالکوٹی میں شر جھنانے آ گتے ہو ،اشرفی کو اتھی تھی لگ رہا تھا کہ حرم کمرے میں
ہی ہے ک نوں کہ اشرفی کو راجنلہ کی موت کا اب نک ییہ نہیں خل نانا تھا مالزمہ آٹی
ک ُ ُ
تھی اسکا گھر صاف کرنے اور اسکا کھانا ناٹی ر تی لی تی ھی ،یہ اشرفی نے اس
ت گ خ ھ
سے نوجھا تھا حرم اور شاحر کا اور یہ ہی اس مالزمہ نے اسے کچھ ینانا تھا ،پر انک
اشرفی کو جٹسے شار سو خالٹس وولٹ کا جھ نکا لگا تھا ،حرم وہاں ہے نو وہ نہاں کنا کر
ش ُ
رہا ہے ؟؟ اور حرم وہ مچھے شاتھ ک نوں نہیں لے کر گئ ؟؟ نہت سے سوال ا کی
خ ُ
،ذہن میں گردش کر رہے تھے ،شاحر خاینا تھا اس کے ذہن یں کنا ل رہا ہوگا
م
ت ُ ک ش ش ُ
،اس لتے ا کی م ل آشان کرنے وہ جود ہی وجہ ھی اس کو ینا گنا
ت ممہ
,,,,م ,,,اشرفی نے ہ نکارا ھرا
ُ ن ُ
اجھا ئم نے انک دقعہ یسنو ش کھتے کا ذکر کنا تھا ،اسکا دنہان ینانے کے لتے وہ
ا یتے مدعے پر آنا ,شاحر نے انک ئظر ا یتے کندھے پر ئیی ھے اس دو غلے کو دنکھا تھا
،جو اب حسن ارا کے خکر میں یسنو شنکھنا خاہنا تھا
ُ ُ
میں نے ذکر نہیں نلکہ تمہیں اوفر دی تھی ،شاحر نے اسے ناد دالنا
ک م ُ
ہاں ہاں انک ہی نات ہے ,,,,اس نے جٹسے ناک سے ھی أڑانے والے انداز
،میں کہا
لگا۔۔۔
سٹسان سی رات تنز ہوا خاروں اور پرف ہی پرف تھرتھرانے تنڑ او تچے لمتے نہاڑ
وادناں جہاں یہ خگہ ج نت کام نظر ئٹش کر رہی تھی وہی اس خگہ یہ جھونا شا مکان
ن ک
,,,,کسی کی ہٹستی تی زندگی کا سنب تھا
ل ھ
مما مچھے یہ گندا شا دودھ نہیں ئینا ,,,,,,وہ جھنجال کے نولی اور کمرے کی طرف تھاگی
,,,شارٹ فراک اور اشکرٹ میں یہ تچی نہت یناری لگ رہی تھی
مما کی خان دودھ نہیں ی نوگی نو پڑی کٹسے ہوگی پڑی نہیں ہونا منرے شتی کو؟؟
نو یس اشکے لیتے یہ دودھ نو ئینا ہی ہوگا یہ مما کی خان کو ,,,,وک نوریہ نے مخنت سے
,,,,,کہتے دودھ کا گالس اشکے گداز ل نوں سے لگانا
,,,گردن گھماٹی
انہیں نہاں سقٹ ہونے فریب شال ہونے کو آنا تھا وہ اینا سوہر کسی اور عورت
کٹساتھ نا ئیتے پر رصا مند نہیں تھی اور جہاں نک ا نکے شا متے تھا شہروز تھی ایتی
ی نوی تخوں کٹساتھ جوش ناش تھے ا یسے میں اگر وہ وہاں رہتی نو شنایہ کا وجود اشکی
شناجت نلکل دب کر رہ خاٹی ک نونکہ جونلی والے ہمٹشہ شنایہ پر نور نانو اور شہروز خان
کی اوالد ئعتی شاحر کو فوک نت د یتے ک نونکہ وہ نونا ہونے کٹساتھ جونلی کا تھی وارث تھا
تھر ا یسے میں اسکا نا اشکی ئیتی کا ان لوگوں میں رہنا نا ممکن تھا وہ ایتی ئیتی کنلتے
اینا جق جھوڑ آٹی تھی انہیں کہیں یہ کہیں اس نات کا تچھناوا تھی تھا کہ کہیں
انہوں نے نور نانو کے جق یہ ہاتھ نو نہیں ڈاال اسی سوچ کے زپر اپر وہ سب کچھ
جھوڑ جھاڑ کر ایتی ئیتی کٹساتھ انک یتی دینا یسانا خاہتی تھی وہ انک اجھی عورت تھی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1350
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ن ت ن ت ی یئ
مگر وہ شہروز کی خایب سے امند ہار ھی ھی یس ہی وجہ ھی ا کے روح نوش
,,,ہونے کی مگر زندگی کنا رنگ النے والی ہے وہ اس نات سے ضقا ناواقف ہی تھی
ککوون ہے؟؟ شردی سے تختے کنلتے جود کے گرد شال لینیتے کنکنانے ل نوں سے
,,,,نوجھا
ائکا نوجھنا تھا کہ دھاڑ کٹساتھ دروازہ کھال اور دو ہتے کتے نوانا حسامت کے مرد اندر
,,,داخل ہونے
وک نوریہ حراشاں ئظروں سے مقانل مردوں کو دنکھ رہی تھی جنکی آنکھوں میں
ج نوای نت واصح تھی وہ سنظاٹی ہٹسی ہٹس رہے تھے,,,,,نو ان دونوں کو دنکھ میں
مما,,,,شنایہ نے پڑپ کر ایتی مما کو ئکارا اور گالس تھینکتے قدم ایتی ماں کی خایب
اتھانے جو نامشکل ہی کا ئیتے وجود کٹساتھ ہمت ناندھے کھڑی تھی شنایہ کے فریب
,,,آنے پر انہوں نے تنزی سے اسے ا یتے تحفظ میں لنا
ککون ہو ئم لوگ کنا خا ہتے ہو؟؟وہ ان آدم نوں کو کوٹی جور ڈاکو سمچھ رہی تھی مگر
,,,,ا نکے حظرناک ارادوں سے وہ تجاری ناواقف تھیں
ان میں سے انک آدمی نے نہلے انکی آعوش میں جھتی جھوٹی سی لرزٹی روٹی شنایہ
یہ ایتی غالطت سے تھرنور ئگاہ ڈالی اور تھر جناست سے مسکرانے وک نوریہ کی طرف
,,,دنکھا
انکی نار وہ نوری فوت سے خالٹی لفظ خان یہ ا نکے تنروں نلے زمین کھسک گتی تھی
ج چن ی
مگر وہ ہمت کرٹی نلکل دنوار کٹساتھ لگ گنیں تھی اور شنایہ کو ا یتے ھے ھنا لنا
وہ دونوں آدمی نہت پرشکون لگ رہے تھے جٹسے ا نکے جہروں یہ جوف دنکھتے ہی,,
,,,,آنے ہوں
,,,,مقانل نے اشکےخالنے پر ما تھے یہ ی نورناں حڑھاٹی اور قدم انکی طرف پڑھانے
دور رہو ہم سے تمہیں جو خا ہتے لے خاؤ مگر ایتی گندی ئظریں منری ئیتی سے دور رکھنا
ن ن ت ن گ ت فل ن چمس
ھے,,,,,ا کے غل نظ ظوں یہ وہ ھنر ہی نو یں ھی شنایہ ک لتے مقا ل کے لفظ
اشکی ی نت سمچھ سے ناہر تھی مگر اسے جوف آرہا تھا حس طرح اشکی ماں کھڑی ان
,,,,درندوں کا شامیہ کر رہی تھی وہ اشکے زہن کنلتے اتھی نہت زنادہ تھا
تنری ایتی ہمت دو نکے کی عورت وہ غالطت نکتے فریب آنا اور نے درنے ت ھنڑ
وک نوریہ کے میہ یہ رشند کیتے ت ھنڑوں کی آواز نورے گھریہ گوتج رہی تھی شاتھ انکی
جنجیں تھی عروج پر تھی شنایہ یہ انکی گرقت اب تھی شحت تھی حق نقت نہی ہے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1355
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ماں اوالد کنلتے ہر جنان سے نکرا خاٹی ہے,,,,آحر کار وہ ت ھنڑوں کا درد پرداست یہ
کرنے زمین یہ گری,,,,وہ آدمی تھی ا نکے وجود یہ انک ئظر ڈالنا ا یتے زجمی شاتھی
کی طرف پڑھا جو ناٹی ناٹی کی گردان کر رہا تھا اور نہی وہ موقعہ تھا جب وک نوریہ نے
ا یتے نورے وجود کی ہمت مخیمع کرنے مہارت سے اس گھر سے تھا گتے کا ق نصلہ کنا
رات کی نارنکی میں و یسے تھی انہیں ڈھونڈنا نا ممکن تھا وہ دنے ناؤں نلکتی شنایہ
کے میہ یہ ہاتھ جماٹی اشکی اور اییہ شسکناں دنانے دروازے سے ناہر ئکلی اور
اندھا دھند اس تھنڈے تھار پرقنلے شہر یہ ینگے تنر زجموں سے جور تھا گتے
لگیں,,,,,اندھا دھند وہ تھاگتی ہی خارہی تھی وہ گھر سے کافی دور آخکی تھی ہوائیں
عروج یہ تھی شاند طوقان آنے واال تھا رات کا اندھنرا ہر سو تھنال ہوا تھا وہ ہا ئیتے
کا ئیتے ایتی عزت کی حقاطت کرنے گھر سے نہت دور ئکل آٹی تھی مگر اب اس
اتجانے شہر میں کون انہیں یناہ د ینا وہ کس کے در کا دروازہ کھنکناٹی جب تھا گتے کی
شنایہ نازک خان تھی وہ ہوش و حرد سے ی نگاٹی ہوخکی تھی وک نوریہ کو سمچھ یہ آنا وہ
کنا کرے کٹسے ایتی اور ایتی اوالد کی حقاطت کرے جوف اور تھنڈ سے اب نو وجود
لرزنے لگا تھا مگر وہ دونوں ہاتھ پری طرح میہ یہ جمانے تنڑ کی آڑ میں جھپ گنیں
جٹسے جٹسے وہ مردایہ قدم انکی خایب پڑھ رہے تھے جوف شر حڑھ کر نول رہا تھا,,,
,,,
,,,,وہ لمنا جوڑا آدمی مہناط سے قدم پڑھانا تنز تھاری آواز میں نول رہا تھا
وک نوریہ کو سمچھ یہ آنا کنا کریں کس سے تھنک ما نگے نےیسی کی ایبہا نو یہ تھی کہ وہ
مدد کنلتے تھی کسی کو نہیں ئکار شکتی تھی کٹسے ئکارٹی کوٹی ہونا ائکا جنرجواں مددگار نو
ئکارٹی یہ وہ نو ین یبہا تھی اس اتجانے شہر میں نہاں کی نو ہوائیں تھی شاند انہیں
,,,,نہیں نہجایتی تھی کجا کہ کوٹی شحص
جٹسے وہ آدمی عین ا نکے فریب آنا وک نوریہ نے ا یتے وجود یہ لیتی خادر اناری اور اس
میں ڈھنر شاری پرف جمع کرنے اسے ییھر کی طرح گیند کی صورت ینانا اور اس
آدمی کے مقانل آنے ہی ا یتے وجود کی نوری فوت مخیمع کرنے اس گولے کو اس
وک نوریہ نے اس آدمی کو زمین یہ ییمردہ خالت می َں دنکھ راہ فرار خاہی اور وہ ئغنر لمخہ
صا ئع کیتے شنایہ کی خایب نلتی اتھی وہ کچھ کرٹی اس سے نہلے ہی دوشرے آدمی
نے اسی واس سے ا نکے شر یہ پری طرح وار کنا ,,,,,وک نوریہ کی ئظروں میں ئکلحت
ہی دھند جھانے لگی شر خکرانا اور شر سے جون لکنر کی صورت ئکلنا گردن اورنالوں
میں حزب ہونے لگا کان شائیں شائیں کرنے لگے اخانک دہست زدہ سے ماجول
انکی ئکار یہ شنایہ جونک کر اتھی تھی معصوم سی شنایہ کا نورا وجود تھنڈ سے کایپ رہا
,,,,تھا وہ یبہی سی خان ینلی پڑخکی تھی جٹسے ندن میں زہر تھنل گنا ہو
وہ نامشکل اینا یبہا شا وجود سمی ھا لتے اتھ کھڑی ہوٹی مگر انک اور قنامت اشکی می نظر
,,,,تھی
,,,وہ آدمی وک نوریہ کو زمین نوس ہونا دنکھ شنایہ کی خایب پڑھا
اگلے ہی لمچے وک نوریہ ہمت کرنے اتھی مگر نے سود ا نکے وجود میں ایتی شکت نہیں
تھی کہ وہ مزند اس درندے کا مقانلہ کرٹی مگر مقانل انکی خان عزپز ئیتی تھی وہ کٹسے
اسے پرپریت کا یسایہ ئیتے د یتی لنکن شاند فسمت کو کچھ اور ہی م نظور تھا,,,,وہ
ہمت کرنے اتھی اور کھسک کر اس آدمی کے تنروں میں کسی ناگن کی طرح لنٹ
گتی اس عمل سے وہ آدمی لڑکھڑانا مگر خلد جود کو سمی ھال گنا اور جون پرشاٹی آنکھوں
سے ا نکے مردہ وجود کی طرف قہر آلود ئگاہ اتھاٹی اور دوشرے ہی نل انہیں نالوں
,,,,سے دنو جتے ینچھے کی خایب دکھا دنا جہاں پرف کی کھاٹی تھی
وہ آدمی وک نوریہ کو تھکانے لگانا انک نار تھر ا یتے وحسی ارادوں سم نت ہائیتی کائیتی
,,,شنایہ کی طرف پڑھا
..........نہیں.۔
اخانک ہی اس تھنانک جواب سے اشکی ئیند یندار ہوٹی اور وہ خالنے ہونے اتھ
گ گ ی یئ
ھی دل شدت سے دھڑک رہا تھا وہ جوف کے زپر اپر ہرے ہرے شایس
تھرنے لگی ,,,,,ماصی کی نلخ نادیں کیھی اسکا ینچھا نہیں جھوڑ شکتی تھی,,,,ا شتے
وہ نوری رات ینجین رہا تھا اور اب جٹسے ہی روشتی ہوٹی نو ا شتے ڈرای نونگ سنٹ
سمی ھالی مگر گاڑی اب تھی اشنارٹ نہیں ہوٹی اسے شدند ئٹش آنا انک زور دار مکہ
,,,,ا شتے گاڑی کے نویٹ یہ رشند کنا اور یندل ہی ک نب کی نالش میں ئکل گنا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1364
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
شنایہ کا دل تنزی سے دھڑکا تھا شدت سے دل نے جواہش کی اسے کچھ دپر
روکے,,,,رات ہوا شارا واقع کسی قلم کی صورت اشکی ئظروں میں گھو متے لگا تھا اور
,,,,اب اسے شدت سے اس سب کا احساس ہو رہا تھا
مچھے اس سے معافی مانگتی خا ہیتے,,,دل سے فورا صداء آٹی و یسے تھی آفس کا وقت
ہونے واال تھا وہی اس سے نات کرنے کا سو جتے وہ الماری سے لناس مینحب کرٹی
,,,,ناتھروم میں یند ہوگتی
نا شتے کے ئعد وہ عجلت میں اینا مظلویہ شامان لیتے گاڑی کی طرف پڑھی اور اس
,,,میں سوار ہونے ایتی منزل کی خایب گامزن ہوگتی
وہ تھکا ہارا ک نب کے ذر ئعے ا یتے انارتمنٹ نک نہنجا تھا کنڑے نو اب حسک ہو گتے
تھے مگر حسم میں عخ نب سی کجکچ اسے مخسوس ہورہی تھی وہ کنڑے لینا ناتھروم میں
,,,,یند ہوگنا
کچھ دپر ئعد فریش ہونے وہ پرونازہ شا ناہر ئکال اور اب جود کو کافی ہلکا تھلکا مخسوس کر
رہا تھا ,,,,رات تھر ئیی ھے ر ہتے کے ناعث گردن اور کمر ایتی خگہ اکڑ کر رہ گتی
تھی,,,,ہاتھ کی مدد سے ا شتے نہلے گردن کو جھ نکا دنا اور تھر ہلکی تھلکی انکسرشاپز کے
ئعد گھڑی میں وقت دنکھا جو 7کاہندسہ تھی ع نور کرخکی تھی اسے فوری وقت
کااحساس ہوا ا شتے خلدی خلدی ہاتھ خالنے سونکٹس میں ا یتے کنڑے جمانے
شاتھ وہ مالہم سے کال یہ تھی مخو گقنگو تھا جو شاند اسے ہداینیں دے رہا
♡♡♡♡♡♡
ت نہ ُ
صنح ایتی کلینک خانے سے لے اس نے شکندر ٹسن کال کی ھی الزمہ نے
م ن م
ُ ن ش ُ
س
ا کی کال یتے ہی حرم کو ال لنا تھا ،حرم سے نات کرنے کے ئعد اسکا موڈ کافی
عح خ ک ُ ن
جوش گوار ہوگنا تھا ،رات تھر وہ سو یہ سکا تھا شرخ آ یں صاف رت گے کی لی
ھ
ت ت ُ ش م ش ت ُ
کر رہی ھی پر ا کی آواز سن جٹسے وجود یں کون کی لہریں دوڑ ا ھی ھی ،اس نے
کے آگے گھیتے ینک گنا تھا ،مخنت ایسی ہی نو ہوٹی جو انک دوشرے کو جوش رکھنا
اور انک دوشرے کی عزت کرنا خایتی ہو ،عزت کے ئغنر ہر رسیہ ی نکار اور نے
معتی ہونا ہے ،اور ان دونوں کی انک دوشرے کو عزت د یتے کی غادت نے ان
ُ
کے ر شتے کو مصنوط ینانا ہوا تھا ،نورے انک گھیتے نک اس سے نائیں کر کے
ہداینیں د یتے کے ئعد ا شتے کال کا یتے ایتی کلینک کا رخ کنا ،آج کلینک میں
معمول سے زنادہ رش تھا حس کی وجہ سے وہ لنچ کے لتے تھی گھر نہیں خا نانا تھا اور
ُ ن ت ُ
خانے کا اسکا اینا ارادہ ھی ہیں تھا ،اسے قارغ ہونے ہونے رات کے آتھ تج
ُ
خکے تھے ،گاڑی میں سوار ہونے ہی گھر کی طرف گاڑی ڈا لتے اس نے دونارہ شکندر
،منٹسن کال کی جو حرم نے ہی ریسنو کی تھی
آپ مسکراہٹ رقص کرنے لگی تھی ،واقعی کچھ ر شتے قلب شکون تھی ہونے ہیں
،
ای نظار نہیں مچھے ئقین تھا آپ کال کر ینگے اس لتے میں کھانا کھانے کے ئعد سے
ک ن ئیی ت ُ
،نہاں ای نظار میں ہی ھی ھی ،اس نے آ یں م نکانے فحریہ انداز یں کہا
م ھ
ش ُ
جب جود کو اینا ای نظار تھا نو مچھے ک نوں ای نظار کروا رہی ہو طالم لڑکی...؟ وہ ا کی نات
پر مسکرانے نوجھتے لگا
وہ اس لتے نا کہ آنکو منری قدر ہو ....تجال ہویٹ دای نوں نلے د یتے وہ شرارت سے
نولی
میں نو مذاق کر رہی تھی آپ دل پر یہ لیں نلنز .......اب وہ مذاق جھوڑ شنریس
ہونے نولی
ُ
دل پر نو ئم لگی ہو اور ایسی لگی ہو کہ کمنحت اس دل کو یہ گھر پر جین ہے یہ ہی
ناہر جین ہے ,,,,,اے منرے دل ناداں پر قائض حسنیہ ہے کوٹی مالقات کی
صورت ...؟ وہ دلکسی سے مسکرانا سوخ انداز میں نوال
ہاں ئکا ،اب میں کال رکھ رہی ہوں نہت ئیند آرہی ہے ۔۔۔سب جنر حرم نے
ُ ُ
،خلد نازی دکھانے کہا ،اسکا دل اسے مزند ینگ کرنے پر آمادہ تھا
تھنک ہے سب جنر جنال رکھنا اینا ,,,,,ایتی جنرت پر خلد ہی قانو نانے وہ تھی
،آحری کلمات پڑ ھتے لگا
یہ تھی کہہ شکتی تھی کہ شاحر جی آپ تھی اینا جنال رکھنا پر نہیں نہاں نو النا ہی
ُ
حساب ہے ،ئینا اشرفی تچھ سے نو چن چن کر ندلے لوئگا و یسے تھی تنری
گردن منرے ہی ہاتھ کے ینچے ہے آحکل ,,,,,وہ خال تھنا شا اشرفی سے مجاطب
،ت ھا
شکندر صاجب کسی کام سے گھر سے ناہر گتے ہونے تھے ،اور وہ کام کنا تھا یہ نو
یس خدا ہی خاینا تھا حرم تھی ای نظار کرنے کرنے آحر تھک کر ا یتے کمرے کی طرف
پر وہ خلد ہی ا یتے آیسووں پر یند ناندھ گئ اور ایتی ماں کی ئصوپر پر لب رکھتے الیم یند
ت ن ُ
کر کے شانڈ پر رکھتے اس نے گھڑی کی طرف د کھا ،جو 12کا ہندسہ ھی ع نور کر
گئ تھی۔۔۔۔
ُ
شکندر صاجب کو گتے خار گھیتے گزر کے تھے حرم کا اب اس اک لے گھر میں دل
ن خ
ُ ُ
د ہلتےلگا تھا ،اتھی وہ ا یں کال کرنے خانے کے لتے ا ھی ہی ھی کہ دروازہ
ت ت ہن
۔۔۔
ُ
تمہیں ہر پریساٹی سے دور لے خانے کے لتے ای نظام کرنے گنا تھا ،خلو خلدی کرو
ُ
ہم اتھی ہی ئکلیں گے ،اسکا جہرا ا یتے ہا ھوں کے ینالوں یں ھرنے قت
فس ت م ت
کویسی پریساٹی سے دور نانا اور کہاں خا رہے ہم,,,,,؟؟؟ تھنلی آنکھوں سے اتجان
ناپرات شجانے سوال گو ہوٹی
تمھاری زندگی کی سب سے پڑی پریساٹی شاحر شہروز خان سے دور خا رہے ہم ،جہاں
ت م ُتمہ ُ ہن ئ
ُ
ت ُ
وہ نو کنا اسکا ناناک شایہ ھی م پر یں پڑے گا منری چی ،یں یں اس
نانا آپ ک نوں نہیں سمچھ رہے یہ کر کے آپ یہ ضرف شاحر جی کو نلکہ مچھے تھی
م ی ق ن ُ
ئکل نف دے رہے ہیں منرا تھروسہ کریں نانا جٹسا آپ شاحر جی اور ا کی لی کو
سمچھ رہے ہیں وہ نلکل و یسے نہیں ہیں وہ سب نہت ا جھے ہیں ،نلنز آپ دور
ت ک ُ
مت کریں مچھے شاحر جی سے ,,,اس نے یہ سب ہتے انک نار ھر کوشش کی ھی
ت
ق ت ج م ُ
کہ شاند اس کے ناپ کی دل یں ر م آخانے ،پر وہ نادان ھی ا یتے ناپ کی کر
ُ
اور ڈر سے ناواقف تھی شکندر صاجب کو کسی جنز سے شروکار نہیں تھا ا ہیں یس
ن
ن تھ ُ
ایتی ئیتی کی زندگی یناری تھی اور وہ انک نار تھر اسے جو لی نج کر ا کی خان ھوکے
ج ش
سے لے کر خانا تھا ،عنایہ نے تھی تچے کی یندایش کے ئعد کسی تھی طرح راسیہ ینا
ک ُ
کر ا نکے ناس آخانا تھا اور شکندر صاجب واقف تھے کہ اگر اسے یں خانا ہو نو دینا کی
ہ
خلو اب یس تحث یند کرو اور خلو ہمیں اتھی ئکلنا ہے گلی کی نکڑ پر ینکسی ہماری
ن ک ن ُ
می نظر ہے ،ا ہوں نے ہتے ہی حرم کا اور اینا ینگ اتھانا ،اور حرم کا ہاتھ کڑنے ہی
گ ج ش ُ
ج ھ ل ن
ا کی ہر مزا مت کے ناوجود وہ رات کے اس ہر حرم کو یتے یتے ھنانے لی کیج
ت ک ئ کن ی ُ ہ ن
نکڑ نک نچ تے ھے ،اسے سی یں یھانے وہ ی گ ڈگی یں ر تے جود ھی
ھ م ن ی م ش ت گ
،آئیی ھے
نانا اتھی تھی وقت ہے ندل دیں اینا ق نصلہ ،شاحر جی کیھی نہیں جھوڑیں گے
دنکھ لنختے گا وہ ڈھونڈ ئکالیں گے مچھے ،خاہے آپ مچھے دینا کے کسی تھی کونے میں
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1378
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
مہ ُ ی یئ ن ئ ُ
لے خا یں ،ا کے اندر ھتے ہی حرم نے م سی امند کے تحت کہا ،پر یہ سب
تھی نے سود رہا وہ کچھ نہیں نولے شنکر تھی ایسنا کر گتے ،گاڑی تھی رات کے
اس شنانے میں تنزی سے شڑک پر دوڑ رہی تھی ،وہ دور آگتی تھی شاحر سے
ہ ن ُ ئ ت ُ
نہت دور جہاں اسے شاحر کنا اسکا شایہ ھی صنب یہ ہونا تھا ،زندگی ا یں شاند
ہمٹشہ کے لتے ُخدا کر لنا تھا ،اب شاند یہ خداٹی یہ دوری ان دونوں کے
ئصنب میں لکھ دی گتی تھی ۔۔۔۔۔
°°°°°°°°
ش ُ
،ا کے انداز جواب پر شاحر مسکرانا تھا
اوہ کس نات پر پریسان ہو مچھ سے سینر کرو کنا ییہ منرے ناس خل ہو تمھاری اس
،پریساٹی کا ,,,,شاحر نے تھی نانگ پر نانگ رکھتے آرام داہ انداز میں ئییھتے کہا
وہ خل آج آ نکے ناس تھی نہیں ....ئفی میں شر ہالنے وہ دونارہ شائفہ نوزیسن میں
ئییھ گئ
تھاٹی مچھے یہ سب شہی نہیں لگ رہا آنکو نوں حرم کو نہیں جھوڑ کر آنا خا ہتے تھا ییہ
نہیں ک نوں مچھے نہت کچھ غلط لگ رہا ہے ،در جتے اب ایتی مستی تھول کر شنریس
ہوٹی آس ناس پر ئظر ڈا لتے قکرمندی سے نولی
ت م ش ش ُ
س
ا کی نات پر کون سے انداز یں یتے شاحر نے انک شرد شایس خارج کی ھی اور
تھر گونا ہوا
ُ
وہ رکنا خاہتی تھی وہاں ،میں نے ائکار کنا پر تھر آحر ا کی صد کے اگے ھے
چم ش
ُ ُ ُ
خامی تھرٹی ہی پڑی ،اور ئم پریساٹی یہ ہو کل لے آؤئگا میں اسے شاحر نے اشکی
ُ چمس
قکر ھتے پرمی سے کہا اور اتھ ھڑا ہوا ۔۔۔۔
ک
دوشرے سے تنر سے ضرف شاحر اور تمر ہی واقف تھے ۔ نافی گھر والوں کے
ت ُ
شا متے وہ اسی عزت سے خارث کو مجاطب کرٹی ھی حس عزت سے وہ شاحر تمر کو
ُ
،مجاطب کرٹی ۔ اور خارث تھی اسی کی شناست سے اس سے ھنلنا تھا
ک
شاحر کے میہ سے یہ القاظ سن در جتے کا عم انک نار تھر نازہ ہوا تھا وہ نہیں کرنا
خاہتی تھی خارث سے منگتی اور یہ ہی خارث کرنا خاہنا تھا پر شالوں نہلے کتے گتے
پزرگوں کے ق نصلے کے آگے وہ دونوں ہی نے یس تھے ۔۔۔۔
خلو آ یندہ دنہان رکھنا ییہ ہے یہ داجی کو ییہ خل گنا نو انک طوقان آخانے گا جونلی
میں ۔۔۔۔ شاحر نے اسے شر جھکانے دنکھ کہا اور وہ جھکے شر سے ہی اینات میں
ُ
شر ہالنے کمرے کی طرف پڑھ گتی ،شر اتھا کر دونارہ ا یتے تھاٹی کو دنکھتے کی اس
ن ُ
نے حرت نہیں کی تھی ک نوں کہ ا کی آ کھوں میں آیسوں تھے نے یسی کی آیسو جو
ش
وہ ا یتے آپ سے تھی جھنا رہی تھی کسی اور کو کنا یناٹی۔۔۔
کی جھاپ سن وہ فون کان سے لگاٹی کسی سے مخو گقنگو ہوگئ یہ کہنا آشان ہوگا کہ وہ
ُ
یہ نائیں سنوانا ہی شاحر کو خاہتی تھی ،آواز اور ا کے ہچے سے ایسا لوم ہو رہا تھا
عم ل ش
حرم منری خان سے عزپز نہن منری نات سنو دنکھو ایسا طلم یہ کرو شاحر کے شاتھ
ُ ہ ُ ُ ُ ُ
،وہ کینا خاہنا ہے تمہیں ،ئم ک نوں اسے نوڑنا خا تی ہو اسے نو اس سے دور خا کر
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1384
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ُ
دنکھو میں خایتی ہوں ئم دونوں کی شادی حس خاالت میں ہوٹی سب خایتی ہوں پر
ُ ُ
ئم تھی یس انک غلطی کی ایتی پڑی شزا یہ دو اسے ،غلظناں سب سے ہوٹی ہیں
ُ
,حرم پر غلظ نوں کو لے کر نہیں ئیی ھا خانا ،ئم ک نوں اینا یسا یسانا گھر پرناد کر رہی ہو
،وہ قکرمند اور سمچھداری سے مقانل کو سمچھا رہی تھی ایتی نات
،کمرے کے دروازے کے ناہر کھڑے شاحر نے شہارے کے لتے دنوار کو نکڑا تھا
ئ ئ م ش ُ
ا کے کانوں یں عنایہ کے حرم شاحر سے دور یہ خاؤ کے القاظ شا یں شا یں کر
،رہے تھے
نانا آپ ک نوں اس ی نوفوف کی نانوں میں آکر اسکا شاتھ دے رہے ہیں ،ایسا یہ کریں
نانا شاحر نورے شہر کو آگ لگا د ئگا ،اور یہ غلطی پر ہے آپ اشکو سمچھانے کے
تجانے اسکا شاتھ دے رہے ہیں ،اب وہ فون کی دوشری طرف شکندر صاجب سے
مجاطب تھی ،دوشری طرف کچھ کہتے کال کاٹ دی گتی تھی ،اور وہ دونارہ تمنر ڈانل
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1385
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
کرنے کی اداکاری کرنے لگی جنکہ حق نقت میں وہ کسی کال پر نات نہیں کر رہی
ت ُ
خ ت ُ
ی
ھی اسے ضرف شاحر کو ا تی نات سنوا کر حرم سے ندگماں کرنا تھا ،جو وہ کر کی ھی
وہ خایتی تھی اب نک نو شکندر صاجب حرم کو لے کر ایتی منزل پر نہنچ تھی گتے
،ہو نگے
س ُ
شاحر کو سمچھ یہ آنا کہ وہ کنا کرے جٹسے اس میں سو جتے ھتے کی صالج نت م ہو
ی ج چم
،گ ت ی ت ھی
نہیں یہ جھوٹ ہے میں کٹسے اس خالناز عورت کی نانوں پر ئقین کر شکنا ہوں یہ
ضرور جھوٹ نول رہی ہے ،ما تھے سے یسنیہ صاف کرنا وہ جود سے مجاطب تھا ،انک
آحری ئظر وہ عنایہ کے کمرے کے دروازے پر ڈالنا ا یتے کمرے کی طرف دوڑا ،دل
کمرے میں اخانک غصے سے ت ھنرے شاحر کو داخل ہونا دنکھ عنایہ کے ہاتھ میں
ت ُ
،نکڑا مونانل زمین نوس ہوا تھا ،وہ جوف زدہ سی اسے د کھ رہی ھی
ن
،دنوار سے جنکی کھڑی عنایہ نے نے شاجیہ ہی ا یتے کانوں پر ہاتھ رکھا تھا
میں نہیں خا خایتی شاحر مج مچھے کچھ تھی نہیں یہ ییہ .......وہ شہمے سے انداز میں
ایتی ضقاٹی میں نولی
ن ش ُ
میں آحری نار نوجھ رہا ہوں منری حرم کہاں ہے....؟ ا کے مقا ل کھڑا ہونا وہ گردن
ُ ُ
دنوجنا شرخ آنکھوں سے ا کے جہرے پر تھ نکارا عنایہ کے نو جٹسے اوشان حطہ
ش
ش نلک ُ ت ُ
ج
،ہو گتے ھے اسے لگا ٹسے موت آج ل ا کے شا متے ہو
،اس نے اور اشکے ناپ نے مل کر نلین کر کے حرم کو کہیں جھنا دنا ہے داجی
ک ن ُ
شاحر نے حقارت اور شرخ آ ھوں سے عنایہ کی طرف اشارہ کرنے ہونے کہا ۔
وہ شدند غصے اور پریساٹی کے غالم میں ایتی گاڑی میں سوار ہونا زن سے جونلی سے
م ک ئ ت چن ی ش ُ
گاڑی تھگا لے گنا ،ا کے ھے داجی اور گارڈز ھی لتے کے لتے گاڑی یں سوار ہی
،ہونے تھے کہ جونلی سے ناہر آٹی مالزمہ کو دنکھ وہ گاڑی رکوا گتے
داجی نور نانو کہہ رہی ہیں عنایہ کو ہسینال لے خانا ہے خلدی ،مالزمہ نے گاڑی کی
کھڑکی کے ناس کھڑے ہونے تھولے شایس کے شاتھ داجی کو کہا ،داجی شدند
*******
داجی کے آنے ہی وہ اسے شہارا د یتی نامشکل اسے سمی ھا لتے جونلی سے ئکلتی گاڑی
کی تچھلی سنٹ پر عنایہ کو لے کر پراجمان ہوٹی لنکن داجی ا نکے ینچھے دوشری
,,گاڑی میں تھے
ت خ ہ ن
,,,اسینال نختے ہی ڈاکڑ نے فوری اسکا معاییہ کنا تھا جو درد سے ادھمری ہو کی ھی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1393
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
انکی کنڈیسن شنرئٹس ہے ہمیں فوری اوپریٹ کرنا ہوگا ڈاکنرٹی ا یتے محصوص انداز میں
آ گاہ کرٹی پرس اور مزند ای نظامیہ کی مدد سے اسے اشنرتحر یہ لیتے فوری آپریسن ت ھینر
,,,,کی طرف پڑھ گئ
******
کچھ ہی دپر کے ئعد آپریسن ت ھینر کا دروازہ کھال اور پرس ہاتھ میں نولیہ میں لینا شرخ
گول م نول جھونا شا تخہ تھامے ناہر ئکلی ,,,,,منارک ہو لڑکا ہوا ہے پرس نے مسکرا
کر کہتے تخہ نور نانو کے ہاتھ میں تھمانا ,,,,ماشاءہللا یہ نو نلکل ہمارے تمر کے ئین
یہ نکڑو اور شارے ہسینال میں میھاٹی نای نو ,,ناس ہی موؤدب انداز میں کھڑے
ا یتے مالزم کو ئٹسے تھمانے خکم صادر کنا انکی نو جوسی کا تھکایہ نہیں تھا وہ پر دادا ین
,,,,گتے تھے اور نور نانو دادی
حظرے سے ناہر ہیں اور قلجال وہ اتخنکسن کے زپر اپر یبہوش ہیں قکر کی کوٹی نات
نہیں کیھی کیھی کچھ کنڈیسنز کے ناعث خلد ڈل نوری ہوخاٹی ہے مگر ہللا کے کرم سے
,,,,,آئکا نونا اور نہو دونوں تھنک ہیں
°°°°°°°°°°
،شکندر صاجب حرم کو لے کر ا یتے انک پرانے اور فریتی دوست کے گھر نہنچے تھے
ُ ت ُ ٰ
گھر میں کوٹی موجود یہ تھا جتی کہ ا نکے دوست ھی ک نونکہ ا نکے یہ دوست نہت ن لے
ہ
ُ
ہی ا یتے قیملی کے شاتھ کنینڈا سقٹ ہو گتے تھے ائکا یہ گھر نہت وقت سے نو ہی
خالی پڑا رہا تھا ،شکندر صاجب پزیس کے شلسلے میں جب تھی کنینڈا خانے ا یتے
م شک گ م ُ
دوست سے ضرور ملتے تھے ،اتھی اس ل ھڑی یں ا ہوں نے ا یتے دوست کو
ن
شارا معاملہ ینانا نو انہوں نے ہی حرم کو ا یتے گھر لے خانے کا مسورہ دنا ،شکندر
صاجب کی نہت کوشش کے ئعد تھی انہیں آج کی کنینڈا کی قالی نٹ نہیں مل ناٹی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1396
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
تھی ،وہ حرم کو لے کر ہونل تھی نہیں خا شکتے تھے ک نونکہ وہ واقف تھے شاحر اور
ت ہن ُ ت ہن ہ ن
ش
داجی کی نچ سے وہ کوٹی ر ک یں لینا خا ہتے ھے اور ا یں جو ھی کرنا تھا آج
م
ہی کرنا تھا ا یتے طور وہ نہاں حرم کو النے سے نہلے تمام پر ینارناں کمل کر گتے
ک ش م ت ح ہن ُ
ا یں یس آج کے لتے کوٹی م قوظ خگہ درکار ھی حس یں وہ حرم کو جھنا یں
ت ل ن ح ن غ ُ
،اور ا یتے دوست کے اس گھر کے الوہ ا یں اور کوٹی خگہ م قوظ یں گی ھی
ہ ہ
نہیں ہے تمھارے کوٹی ماں ناپ نہن ,تمہارا سب کچھ ضرف تمہارا سوہر ئعتی کہ میں
ُ س
ہوں شاحر شہروز خان ،اور اس نات کو ئم جیتی خلدی ی م کر لو گی تمہارے تے
ل ی ل
ُ
اینا ہی نہنر ہوگا ،شاحر کے القاظ کسی ہیھوڑے کی طرح اسے ا یتے دماغ یں گوتختے
م
حرم .....ینکسی سے شامان ئکا لتے کے ئعد جٹسے ہی شکندر صاجب نلتے حرم کو
،شاکت کھڑا دنکھ انہوں نے ُئکارا
ک ن ن ُ ُ ُ
،حرم ,,,,,اسکا اپرا جہرہ د کھ وہ اسے کندھوں سے تھا متے ا یتے مقا ل ھڑا کر گتے
حرم منری ئیتی ،منرا تھروسہ کرو مچھ پر اینا اعیماد کرو منری تچی میں تمہارا ناپ ہوں
ُ
تھال تمہارے لتے کوٹی غلط ق نصلہ کر شکنا ہوں ؟؟؟؟ وہ نہایت ہی پرمی سے
،کہتے جملے کے آحر میں سوال گو ہونے
نہیں تھی کہ ا یتے ناپ کے شا متے کہہ شکے کہ وہ تھی مخنت کرٹی ہے شاحر سے
ُ
اس نے ہر ممکن کوشش کی تھی پر شکندر صاجب ا کی کسی نات پر ا یتے ق لے
ص ن ش
ت ُ
سے ینچھے نہیں ہتے ھے ا کی انک جواہش ھی اور وہ ھی حرم کی آزادی ,پر وہ یہ
ت ت ن
،نات تھی نہیں سمچھ نا رہے تھے حرم جود تھی اسی قند میں قند رہنا خاہتی تھی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1400
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ُ ُ
ئم خاؤ آرام کرو ہماری کل صنح کی قالی نٹ ہے ،وہ ا یتے سیتے سے اسکا شر اتھانے
ُ
،ا یتے مصنوط ہاتھوں سے ا کے آیسوں صاف کرنے نولے
ش
°°°°°°°°°°
حس تنز رقناری اور اندھا دھند ڈرای نونگ سے وہ اشالمناد نہنجا تھا وہ ضرف وہی خاینا
ُ
تھا دل جنخ جنخ کر ُئکار رہا تھا کہ نہیں ایسا نہیں ہوگا حرم نہیں گئ ہوگی اسے ھوڑ کر
ج
ُ
پر دماغ انک ہی نات دہرا رہا تھا کہ حرم کو وہاں ر ہتے کی اخازت دے کر اس نے
س ُ
ا یتے ہاتھوں سے اینا جین شکون گوانا تھا اسے مچھ لینا خا ہتے تھا کہ شکندر صاجب
ہ ش ھ ج ت ش ہ ُ
کچھ ھی کر کتے یں اس سے حرم کو نیتے کے لتے وہ ہر خد نار کر کتے یں ،وہ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1401
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ش ُ ُ
خذنات میں نہہ کر اسے اخازت دے گنا تھا پر اب ا کے ا یتے ہاتھ خالی رھ گتے
ُ ُ
تھے ،وہ خا خکی تھی اس سے نہت دور ،ا کی خالت کسی فسمت سے ہارے
ش
جواہری کی طرح لگ رہی تھی جو اینا سب کچھ کھو کر ئییھ گنا تھا ،پر اتھی تھی
ی ی ت م کہ ُ ش ُ
ا کے دل یں یں امند سی نافی ھی کہ وہ ا تی حرم کو ڈھونڈ لے گا ا تی امان
ت ش ُ ن ت ُ
میں لے ل نگا اور ایتی اس امند کو نوڑنا ھی یں خاہنا تھا ،ا کی دلی جواہش ھی
ہ
ش ُ کھ ن ش ُ
کہ کاش یہ سب جھوٹ ہو نا انک جواب ہو جب ا کی آ کھ لے نو وہ ا کے ناس ہو
م ن ھ ک ت غ ش ن ح ش ُ
ا کے شا متے ہو پر ق قت ا کے پر کس ھی ،فسمت کے رخانے اس ل یں وہ
ئ ت ت ھ ت ُ
پری طرح ٹس کر رھ گنا تھا فسمت کے شاتھ ایسانوں نے ھی ھرنور طر قے سے
مل ن ھ ک ن ھ ک ک ن ُ
ا کے شاتھ ھنال تھا اور اس ل ل میں وہ دونوں نوٹ کر رہ گتے تھے ،انک تی
شایس لے کر جود کو کسی خد نک نورمل کرنا وہ گاڑی سے ئکلنا شکندر منٹسن میں
ش ن نہ ت ُ
،داخل ہوا ،گارڈ نے کسی فسم کی کوٹی روکاوٹ خا ل یں کی ھی ا کی راہ یں
م
صاجب آپ نہاں جنریت...؟ مالزم جو جود تھی ایتی ینکنگ کرنے کے ئعد نہاں
ن ُ
سے ئکلتے کی یناری میں تھا ،شاحر کو دنکھ جنرت سے نوال ،شاحر کی خالت د کھ اسے
ح ھ ک گھ م ُ ش ن
کچھ غلط ہونے کا سیہ ہوا تھا ،کچھ ہی ینوں یں ا کی آ یں ظرناک خد نک
غ ت ُ ت خ ُ
ن س ی
شرخ ہو کی ھی ،یھانوں والے قند ر گ و روپ پر ھی اس وقت صے سے
ُ
شرجی تھنلی ہوٹی تھی ،نکھرے نال تھی ا کی خالت کافی خد نک حظرناک ینا رہے
ش
،تھے
ینانا نو تمہیں صاجب کہ حرم ئیتی اور شکندر صاجب خلے گتے ہیں ،مالزم نے کچھ
اکنانے ہونے کہا
نہیں خاینا صاجب مچھے تھی خلے خانے کا کہا ہے صاجب نے کہ جب وہ آ ئینگے
،مچھے تھی نال لینگے ،مالزم نے شکندر کی کہی نات دہراٹی
وہ ینا مالزم کی طرف د نکھے حس آندھی طوقان کی طرح۔ آنا تھا و یسے ہی وہاں سے
ُ
ئکلنا خال گنا ،وہاں سے ئکلتے ہی ایتی گاڑی میں ئیی ھے وہ سنٹ سے شر کی یست
ئکانے ئیی ھا تھا کہ آگے کنا کرے کٹسے حرم کو ڈھونڈے گھڑی کی سوٹی کی نک نک
ش ُ ت م ُ
ج ج
اسے ا یتے کانوں یں ہوٹی مخسوس ہو رہی ھی ٹسے ٹسے وقت گزرنا خا رہا تھا ا کی
ُ
نے جیتی اور نے فراری اور شدت اجینار کرٹی خا رہی تھی ،کچھ سو جتے ہی اس نے
گاڑی شنارٹ کرنے ڈرای نونگ شروع کی ،اشکی گاڑی کے آگے پڑ ھتے ہی دو گاڑناں
ش ل ت ُ ی ُش ئ ئ ُ
ا کے دا یں نا یں اسکا نچھا کرنے گی ھی ،ا کے یس شناپ پر ر کتے ہی وہ دونوں
ُ
گاڑناں تھی رک گئ تھی اور شاحر کے گاڑی سے ئکلتے ہی ان گاڑنوں سے داجی کے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1405
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
تھنچے گارڈز تھی ئکلتے آنے ،شاحر کے شاتھ وہ تھی یس اڈے کے رئکارڈز جنک
ت ُ
کرنے لگے تھے ،یندرہ منٹ میں ہی وہ نورے رئکارڈز جنک کر کے ھے پر کوٹی ھی
ت خ
وہ اس وقت آفس میں موجود نار نار گالس ڈور سے ناہر کی طرف دنکھ رہی تھی اشکی
نےجین ئگاہیں غادل کی می نظر تھی اس نات سے ینحنر کے وہ کب کا اس ملک
سے ہی خاحکا ہے ,,,,,,آدھا دن گزر گنا تھا وہ نہیں آنا تھا آحر تھک ہار کر ا شتے
غادل سے مونانل کے ذر ئعے رائطہ کرنے کا سوخا اور مونانل اتھانے تمنر ڈانل
,,,,کنا
آئکا مالنا ہوا تمنر اس وقت کسی کے اسنعمال میں نہیں ہے,,دوشری طرف مونانل
آپرتنر کی محصوص آواز گوتچی انک لمچے کنلتے غصے سے اشکی رگیں یتی آنکھوں میں
جون اپرا ,,,,,وہ مونانل کو ئینل یہ ینکتے کے انداز میں رکھتی ا یتے دونوں ہاتھوں سے
شختی سے کرسی کے دائیں نائیں ہینڈل کو تھام گتی شاتھ ایتی یست کرسی سے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1407
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ت ج عم گ ھ ک ن
ئکانے آ یں موند تی ایسا لوم ہورہا تھا ٹسے وہ ا یتے اندر ا ھتے طوقان کو دنا رہی
,,,ہو
مے آٹی کمنگ میم,,,,وہ اتھی جود کو پرشکون کرنے کی کوشش میں تھی,,,,جب
,,,مردایہ آواز یہ ایتی شرخ ہوٹی ئگاہ اتھاٹی
آپ الرنڈی اندر آ خکے ہیں مسنر جمی,,,,وہ کچھ تنزیہ لہچے میں انگرپزی زنان میں
,,,,نولی
,,,,مقانل تھی اشکی شرخ ہوٹی ئگاہوں کو دنکھتے نوری طرح اندر داخل ہوا
ا شتے ماتھا مسال غادل کے خکر میں اسے منینگ کا نو نلکل زہن سے ہی ئکل گنا تھا
وہ ایتی زہایت یہ مالمت کرٹی مظلویہ شامان لیتے اتھی اور کچھ عجلت میں منینگ
روم کی طرف روایہ ہوگتی
°°°°°°°°°°
عنایہ اور تمر کے شالمتی کے ئعد اب نور نانو کی قکر کا رخ شاحر کی طرف تھا وہ حس
قدر غصے میں گھر سے ئکال تھا انہیں سوچ سوچ کر ہول اتھ رہے تھے کہیں شاحر
س
کچھ غلط یہ کر ئیی ھے وہ حزناٹی نہیں تھا مگر غصے میں ایسان ا یتے سو جتے ھتے کی
چم
صالج نت کھود ینا ہے انہیں کافی وقت لگ حکا تھا نہاں داجی نو کب کے تچے سے
ئم نہاں نہروں میں ڈرانور کٹساتھ گھر خا رہی ہوں کسی تھی جنز کی ضرورت ہو ناہر
گارڈز موجود ہیں اور جٹسے ہی عنایہ کو ہوش آخانے نو مچھے آ گاہ کرد ینا,,,,,وہ مالزمہ کو
,,,,ا جھے سے ناکند کرٹی جود شاحر کی قکر میں جونلی کنلتے روایہ ہوگنیں
°°°°°°°°°°
ُ
رات کے دس تھی تج کے ھے نادل ھی گرجتے نارش کی آمد کا ی عام دے رہے
ن ت ت خ
تھے پر نہاں کسی تھی جنز کی پرواہ کسے تھی ،ہر طرف سے ناکام ہونے کے ئعد
ق ص چمس ُ
م ک
اسکا دماغ اب سو جتے ھتے کی الج نت ھونے لگا تھا ،گاڑی ل سینڈ یں خالی
سوچ کر دماغ کی یسیں تھیتے کے فریب تھی ،گاڑی ینچ شڑک پر روکنا وہ ناہر ئکل
ن ش ُ ُ
کر لمتے لمتے شایس لیتے لگا ،اسکا ضنط نوینا خا رہا تھا آیسووں تنزی سے ا کی آ کھوں
ُ
سے نہہ رہے تھے ،قدموں میں صاف لڑکھڑاہٹ تھی اگر کوٹی اسے د کھنا نو لی
ہ ن ن
ُ
،ئظر میں ہی دنکھتے سے وہ اسے اس وقت اس ہو لتے یں تی فرار دے د ینا
س ی م
،گاڑی سے ینگ لگانا وہ زمین پر ئییھ گنا اور آسمان کی طرف میہ کر کے ئییھ گنا
ت ھ ک نک ھ ُ ش ن
آسمان کی طرف د تی ا کی آ یں شاند ا یتے رب سے مدد کی طلب کر رہی ھی
رب سے کسی را شتے کی فرناد کے رہی تھی ،آیسو تھی تنزی سے رواں تھے ،ناگہاں
ت ن ش ُ
آسمان کے نادلوں سے نارش کی نوند ا کے جہرے پر گری ,,,نارش ہونے د کھ ھی
وہ ایتی خگہ سے یہ ہال اور دنکھتے ہی دنکھتے نارش زور نکڑنے لگی تھی حس تنزی سے
ش ُ ن ُ
شاحر ,,,,,مانوس سی آواز پر شاحر نے گردن گھمانے اسے د کھا ،ا کی یہ خالت
،دنکھ غادل کو جٹسے جھ نکا شا لگا تھا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1412
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ک ہن مک ت م ت ُ
شاحر یہ سب کنا ؟؟؟؟ ا ھی اسکا سوال ھی ل یں ہوا تھا کہ شاحر ھڑا ہونا
ُ چمس گ ش ُ
ا کے لے لگ کر رونے لگ گنا ،غادل ھتے سے قاضر تھا پر یہ سب اسے نہت
،پریسان کر گنا تھا
ُ ُ
وہ خلی گتی غادل جھین لنا مچھ سے اسے ,,,,شاحر کی القاظ ا کے کانوں سے نکرا
ش
،رہے تھے تھر تھی وہ نہیں سمچھ نا رہا تھا کہ کون خال گنا
ُ
کون خلی گتی شاحر اور یہ کنا خال ینانا ہوا ہے نو نے .......وہ اسے جود کے
مقانل کھڑا کرنا نوجھتے لگا ،شدند جنرت میں مینال تھا وہ نہلی نار وہ شاحر کو اس خالت
میں دنکھ رہا تھا
ُ ُ ُ
حرم خلی گتی لے گنا اسکا ناپ اسے ،نح سے ہر خگہ اسے ڈھونڈ حکا کوٹی خگہ
ص
ت ُ
نہیں جھوڑی پر وہ کنا ا کے قدموں کے یسان ھی یں لے ھے ،وہ نے سی کی
ی چم م ہن ش
.....ہم مل کر ڈھونڈ لینگے شاحر پر اتھی نو نلکل تھنگ حکا ہے منرے شاتھ خل
جود پر قانو نانے وہ پرمی سے نوال اور شاحر کو شہارا د یتے گاڑی میں ئییھا گنا ،ینکسی
والے کو نے کرنے کے ئعد تھنخنا وہ شاحر کی گاڑی میں ئییھنا ڈرای نو کرنے لگا شاحر
کی خالت نلکل ایسی یہ تھی کہ وہ ڈرای نو کر شکنا اس لتے وہ جود ہی ڈرای نونگ سنٹ
،سییھالنا گاؤں کی طرف گاڑی ڈال گنا
ن ن ُ
جند گھینوں کی مساقت کے ئعد آحر وہ جونلی میں نہنچ گتے تھے ،پر ا یں نختے نختے
ہ ہ ہن
ُ
،صنح کے خار تج کے ھے
ت خ
ت ُ
خ ن ت م ھ ک ُ ن
ھ
،واصح تھا سوجی اور شرخ آ یں نارش یں گے کنڑے اب سوکھ کے ھے
ت ن ھ ک ن
جود کو سٹسے میں د تے وہ ا ک دم ہی ھنرے شنر کی طرح آنے سے ناہر ہونا نوڑ
غ نہ ُ
تھوڑ کرنا شروع ہوگنا سٹسے میں مکہ مارنے لے اس نے سٹسے کو ا یتے صے کی زد
میں لنا ۔۔
آنا تھا ،یس نہیں تھا اس دینا کو ہی آگ لگا دے جب کسی صورت غصہ قانو یہ ہوا
کوٹی راسیہ یہ دکھا نو وہ کمرے سے ئکلنا الؤتچ کی طرف پڑھا ،سقند شلوار قم نض حس
یہ پرق نوم اور یہ خانے کیتی ہی جنزوں کے د ھتے لگے تھے وہ شاند ا یتے ہوش میں
ن نک ھ ُ
تھی یہ تھا ،نال نکھرے ہونے تھے شہد ر گ آ یں شرخ اور سوجی ہوٹی ھی
ت
الؤتچ میں آنے ہی وہ نوری فوت سے خالنے داجی کو ئکارنے لگا ۔۔۔۔
وہ انک لڑکی نہیں داجی منری مخنت ،منری زندگی منری جنات تھی ،اب کی نار آواز
م س
پرم اور لہچے میں درد کا تماناں ع نصر واصح تھا ،آپ ھجیں داجی آنکی عزت پ کو
حرف نہیں آ ی نگا لنکن اگر مچھے حرم نہیں ملی نو یہ خلتی شایسیں ضرور یند ہوخائینگی
داجی وہ لڑکی منری رگوں میں نہتی ہے ,,وہ مدہوش شا آج شاند اینا دل کھول ئییھا
تھا آواز میں انداز میں جٹسے صدنوں ک پڑپ واصح تھی,,,,,داجی کے تنروں نلے
زمین کھسک رہی تھی اشکے لفظوں یہ انہیں اندازہ تھا شاحر کی حرم کو لے کر لگاؤ
سے مگر اس خد شاحر ناگل ہوخانے وہ سوچ تھی نہیں شکتے تھے
داجی وہ جود نہیں گتی ہوگی زپردشتی لے کر گتے ہیں آپ کے ناس نو ہر اجینار ہونا
م ک ئ ش ُ
آپ نو سب کر کتے ،اسے ڈھونڈ دیں داجی وہ ل نف یں ہوگی منرا ای نظار کر رہی
ن ُ ُ
ن
ہوگی اسے منرے آنے کی آس ہوگی لنز داجی منری مدد کریں ....وہ اب ا کی منت
ت ُ
سماجت پر اپر آنا تھا آیسووں پر الکھ کوشسوں سے یندھا یندھ ھی نوٹ گنا تھا آیسو
ُ
آنکھوں سے نہہ رہے تھے ا یتے تنروں پر کھڑا رہنا اس سے اب م ل ہوگنا تھا وہ
ک ش
ُ
,,,اتھی تھی داجی کی منت کرنے ینچے زمین پر ا کے قدموں یں یھنا گنا
یئ م ن
ا یتے نونے کی یہ خالت دنکھ مقانل تھی دوہری ازیت میں مینال تھے انک طرف
ت ئ ش ُ نہ ُ
ا یں ا کی یہ خالت ٹش دال رہی ھی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1421
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ہ ن ن ُ ُ ُ
دوشری طرف ائکا دل کٹ رہا تھا اسے نوں مانوس اور نے یس د کھ ائکا یس یں
ُ
خل رہا تھا کہ حرم کو کہیں سے تھی ال کر اس کے شا متے کھڑا کر دیں ،وہ قلوقت
اینا اسنعال ناالنے ناک رکھتے ایتی نوڑھی ہڈنوں میں ئکل نف پرداست کرنے گھینوں
ُ
کے نل زمین پر ا کے مقا ل ھے اور ا تی ھڑی شانڈ پر ر ھتے ہا ھوں کے ینالوں
ت ک ج ی ی یئ ن ش
جھوڑنا۔۔۔
ل ُ
ا شتے لڑکھڑانے قدم اتھانے ہاتھوں کی یست سے آیسو رگڑنے انک متی شایس ہوا
ُ ُ
کے شنرد کی تھی ،داجی کے القاظ انک یتے شرے سے اس میں امند تھر گتے تھے
دل جون کے آیسو رو رہا تھا جنکہ آنکھوں میں دو دن کے رت خگے کی وجہ سے ،
نہ ت ُ نک م ُ
شرجی تھنلی ہوٹی تھی پر اب تھی ئیند یں ھی ان آ ھوں یں ،ان آ ھوں یں
م ک ن
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1423
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ُ
ضرف پڑپ تھی مقارقت کی پڑپ جو اسے اندر ہی اندر سے ھو ال کر رہی ھی ،اگر
ت کھ ک
ُ ت ش خ ُ ُ
کوٹی اسے ائگاروں پر ال کر ا کے سیتے پر وہ ائگارے رکھ لینا نو یب ھی شاند اسے
ایتی پڑپ ایتی ئکل نف یہ ہوٹی حس ازیت سے وہ اتھی گزر رہا تھا ،وہ اتھی اس
ص ص ت ُ
وقت نے یس ضرور تھا پر خدا پر اسے نورا ھروسہ تھا ،جو رب رات کو نح ،نح کو
دونہر ،دونہر کو شام اور شام کو رات ،اور تھر رات کو صنح میں یندنل کرشکنا ہے وہ
م کئ ُ
ضرور اسے اس درد اس ل نف اس پڑپ سے ئکال کر حرم سے لوانے گا نے
ت ُ
شک معحزے ھی ا یں لوگوں کے لتے ہونے یں جو ا یتے رب پر کا ل ین
ق ئ م ہ ہن
ُ ش ُ
رکھتے ہیں ا یتے درد ا کے شا متے ینان کرنے یں ،کھ کے لتے دکھ سے لڑنا پڑنا
ہ ش
ہے مقانلہ کرنا پڑنا ہے وہ جند گھینوں کے لتے اینا آپ تھول ضرور گنا تھا کہ وہ کون
ت ج ُ
اور کنا ہے پر داجی کے القاظ اسے نہت ا ھے سے ناد دال گتے ھے کہ وہ شاحر
شہروز خان ہے ،وہ جو پڑے پڑے خادنوں میں نہیں نونا وہ اب کٹسے نوٹ شکنا
غادل کے تھاری قدم جونلی میں داخل ہی ہونے تھے شا متے سے آٹی در جتے کو دنکھ
ت خ ن ت ت گ ن س ہ م ش ُ
ا کے قدموں یں ا یتے آپ ہی آ گی آ تی ھی ،وہ ھی غادل کو د کھ کی ھی پر
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1427
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ُ ُ
شاند اتھی وہ ا کی موجودگی کو ھی ظرانداز کر گئ ھی وہ اس کے ناس سے گزرٹی
ت ئ ت ش
ُ
آگے پڑھی ہی تھی کہ غادل ا کی راہ میں خا ل ہوگنا
ن ش
ن ُ ُ
کنا کہنا ہے ؟؟؟؟ اسے نے دردی سے آیسو رگڑنے د کھ اس نے ضنط سے سوال
ُ
کنا پر مقانل کی طرف سے کوٹی جواب موصول یہ ہوا اسے خاموش د کھ وہ انک شرد
ن
تھاٹی نہت غصے میں ہیں مچھے اور مور کو یس نہی ڈر لگ رہا کہ ,,,,,وہ کہتے کہتے رکی
چمس
کٹسا ڈر..؟ وہ نا ھی سے نوال
خلو شاناش اندر خاؤ داجی یہ کسی اور نے دنکھ لنا نو مسنال کھڑا ہو شکنا ہے نہلے ہی
سب نہت پریساٹی سے گزر رہے ہیں ،وہ آس ناس پر ئظر دوڑانے نوال
،آپ نلنز مچھے ائقورم کرنے رہیتے گا میں آنکی طرف سے اجھی جنر کی می نظر رہونگی
ھ ک ُ ن ہ ک ہ ش ُ
م
در جتے ا کی نات پر اینات یں شر ال کر تی انک ئظر اسے د تی اندر کی طرف پڑھ
ُ ت ن ُ
گئ ،سنو ,,,,,اسے خانے د کھ ا شتے ھر سے ئکارا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1430
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
جی ,,,,در جتے نے قدم رو کتے ینچھے موڑنے سوالیہ ئظروں سے دنکھتے نوجھا
م م ت ُ
مور کو ینا د ینا کہ میں شاحر کے شاتھ ہی ہوں یں ا ھی ان سے ہی لتے آنا تھا پر
وہ کہتے رکا اور تھر گونا ہوا وقت نہیں ہے شاحر ناہر می نظر ہے اینا اور مور کا ,,,
جنال رکھنا ،وہ انک نار تھر ا یتے کہے القاظ دوہرانے لگا
در جتے نلکیں جھنکتے شر انک نار تھر اینات میں شر ہال گتی اور اندر کی طرف پڑھ گتی
ُ
غادل تھی ا کے خانے ہی ناہر کی طرف پڑھ گنا اور گاڑی میں سوار ہونا انک ئظر ،
ش
ن ی یئ ھ ک ن
،آ یں موند کر ھے شاحر کو د کھنا گاڑی اشنارٹ کر گنا
تھنک ہے ,,,وہ تھی مخ نصر جواب د ی نا ڈرای نونگ پر دنہان د یتے لگا ۔۔۔
جھوڑ کر آنے ا یتے رب کے آگے جھکے تھے ،تماز کی اداینگی کے ئعد اہسیہ اہسیہ کر
کے مسجد تھی خالی ہونے لگی تھی سب ہی تمازی رب کے آگے خاضری کے ئعد
اب ا یتے ا یتے گھروں کی طرف پڑھ گتے تھے ،سوانے مولوی کے ،غادل کو تھی وہ
ُ
کہتے ناہر تھنج حکا تھا کہ وہ تھوڑی دپر میں آخای نگا ،غادل رصامند یہ تھا اسے اکالن
م ئ ئ ُ ش ُ
جھوڑنے کے لتے پر ا کی خالت کے ٹش ظر وہ اسے مسجد کے ہال یں ھوڑنا
ج
ُ
جود ناہر کی طرف پڑھ گنا ،اب مسجد کے ہال میں وہ وہی ئییھا تھا جہاں اس نے
مقانل آن ئیی ھے ،ا یتے شا متے مولوی کی موجودگی مخسوس کر شاحر نے ہاتھوں سے
ن ن ُ
ئظر ہنانے ا ہیں د کھا اور ئظریں جھکا گنا ،مولوی مسکرانے تھے اور کچھ نوقف کے
ُ
....ئعد گونا ہونے ،کنا نات ہے تچے ئم مچھے کچھ پریسان پریسان سے لگ رہے ہو
ن ھ ج ش ُ
وہ ا کے کے شر کو د کھ سوال گو ہونے
اگر میں کہو کہ میں ایتی پریساٹی آنکو نہیں ینا شکنا ؟؟؟ تھر کنا ہل ینا د ینگے آپ
ن ُ
؟؟؟ ا شتے شر اتھانے ا کے سوال پر اینا سوال داغ گنا ۔
ینانے کی ضرورت ہے ؟؟؟ میں نہاں ئییھا کب سے نہی سوچ رہا ہوں میں کنا یناؤ
ہن ت ہ ن ہن ُ
ا یں وہ سب د کھ نو رہے سب خا یتے نو یں ،ھر منری مدد ک نوں یں کر رہے
ک ن
؟؟؟ شاحر نے انک نل کے لتے آ یں نچ کر ھو لتے ہونے کہا آیسو کی لڑی گالوں
ک م ھ
،ڈا لتے تھنڈے اور پرم سے لہچے میں کہہ رہے تھے
رب کے فریب کٹسے اور کب ہونے ہیں ؟؟؟ وہ ا یتے آیسو رگڑنے نوجھتے لگا وہ ایتی
ہن ُ ہن ُ
نوری نوجہ سے ا یں سن رہا تھا ا یں
یندہ ا یتے رب کے فریب شجدے کی خالت میں ہونا ہے ,جینا رونا ہے شجدےکی
ج ن ن جٰ ُ
خالت میں رو لو اسے ایتی پریساٹی یناؤ اس سے مدد ما گو وہ ہت ر من اور ر م ہے
ی
ُ ُ ُ ُ
انہیں یناؤ کہ تمہاری مدد ان کے غالوہ کوٹی ہیں کرشکنا ,ا ہیں یناؤ کہ ہیں ،
مت ن ن
نہلے کہاں خلنا ہے ؟؟ منرے جنال سے نہلے نولٹس اشنٹسن خلتے ہیں ایتی ییم کو
ینار کر کے تھاتھی کو ڈھونڈنا شروع کرنے ہیں ،غادل نے ڈرای نونگ کرنے نوجھا اور
شاتھ ہی اینا مسورہ تھی ئٹش کنا
نہیں ہم شکندر منٹسن خلتے ہیں ،شاحر نے گاڑی سے ناہر دنکھتے ہونے کہا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1437
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ُ
پر وہاں کنا مل شکنا ہمیں ؟؟؟ غادل نے ا ھتے سوال کنا
چل
نہلے گھر کے ناہر کی سی سی ٹی وی فوینج اور تھر شکندر منٹسن کا واچ مین یہ مالزم
ک خ ُ
،کسی نے نو کچھ دنکھا ہی ہوگا یہ ،اس نے ا یتے دماغ یں تی نات ہی
ل م
ُ ش ُ
،غادل ا کی ذہایت سے کافی مناپر ہوا تھا وہ اب اسے شاحر شہروز خان لگ رہا تھا
،جو جوش یہ غصے سے نہیں نلکہ ہوش اور سوج نوجھ سے کام لے رہا تھا
جند گھینوں کی ڈرای نونگ کے ئعد آحر دونہر کی ئیتی دھوپ میں وہ شکندر منٹسن نہنچ
ی ہن ُ م ک ن ی گ ن ت نہ ُ
ہی گتے ھے ،لے ا ہوں نے ھر کے ناہر کی فو نج د ھی حس یں ا یں وہ فو نج
مل خکی تھی حس میں شکندر انک ہاتھ سے سقری ینگ گھسنیتے اور دوشرے سے
ُ
حرم کا ہاتھ تھامے عجلت میں گھر سے ناہر ئکل رہے تھے ،پر ا کے لتے جنرت کی
ن
واچ مین کی نات پر ضنط کے کڑوے گھویٹ تھرنے غادل نے اینا کارڈ ناکٹ سے
ن نک ُ ت ن ش ُ
ئکا لتے ا کی آ کھوں کی شا متے کنا ،کچھ ھی خا یتے ہو نو ینا دو د ھو ا کی خان
ت ُ
حظرے میں ہے تمہاری خاموسی کسی کے خان سے خانے کی وجہ ھی ین
یُ ئ
شکتی ،غادل اسے ھی زدہ ہچے یں نوال
م ل ی
شر جی صاجب نے نو کہا تھا کہ وہ کسی پزیس کے شلسلے میں خا رہے ہیں حرم
ت ُ
ئیتی کو اکنال نہیں جھوڑ شکتے گھر میں اس لتے ا یں ھی شاتھ لے گتے یس اینا
ہن
ت ت ن ی ن ُ
ہی خاینا ہوں میں ا ہوں نے کسی ھی مچھ سے ہی منگواٹی ھی ،واچ مین نے
ہن ُ
،جوف زدہ ہونے جینا کچھ خاینا تھا سب ینا دنا ا یں
تھنک ہے خلو خلدی قاسٹ ,,,,شاحر نے کہتے ہی وہاں سے ناہر کی طرف قدم
ت ت م چن ی ش ُ
پڑھانے ا کے ھے ہی غادل اور واچ ین ھی پڑھے ھے ،کچھ ہی دور خانے ہی
کن ی کن ی م ت کن ی ُ نہ ُ
ن
ا یں اس سی والے کا اڈا ھی ل گنا تھا نہاں پر ہت سی سی اور سی
ن ُ
ڈرای نور تھے ،واچ مین کی اجھی ناداست کی وجہ سے آحر ا یں وہ سی واال ھی ل
م ت ک ی ہن
ن ُ ج ُ
گنا تھا ،جو ینا ہی زور زپردشتی کے ا کے نو ھتے پر سب ینا گنا تھا ،اور ا ہیں وہاں
ن
ُ ُ
لے خانے کنلتے رصامند تھی ہوگنا تھا جہاں اس نے ان دونوں کو ھوڑا تھا ،واچ
ج
مین کا شکریہ ادا کرنے وہ وہ اب ینکسی والے کے شاتھ روایہ ہو گتے ان سب
س س م ص ن ُ
میں یہ ا ہیں ا یتے آرام کا ہوش رہا تھا اور یہ ہی کھانے کا نح سے ل ل تھاگ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1441
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ُ
دوڑ میں لگے تھے کہ اب رات تھی ہو خکی تھی رات کے انک تچے آحر وہ اس ھر
گ
،کے ناہر کھڑے ت ھے جہاں ینکسی واال حرم اور شکندر کو النا تھا اور اب انہیں
ینکسی واال خا ُحکا تھا پر وہ دونوں کھڑے اندر خانے کی راہ نالش رہے تھے ک نونکہ گھر
کو ناال لگا تھا ،کھڑکی کا کاتچ نوڑ کر کھڑکی کے ذر ئعے وہ دونوں گھر میں داخل ہونے اور
گھر کی نالسی لیتی شروع کی غادل ناہر الؤتچ کی لے رہا تھا جنکہ شاحر کمروں کی طرف
م ہن ت ک ُ ُ
پڑھ گنا ،نورا کمرہ اس نے جھان مارا تھا پر کوٹی ھی لو اسے یں ال تھا ،غادل
تھی ناہر کی نالسی کے ئعد اندر آگنا تھا ،دونوں ہی اتھی کمرے سے ئکلتے ہی لگے
ُ ت ن
تھے کہ شانڈ ئینل پر پڑی نوٹ نک د تے شاحر کے قدم مے اور اسے روکنا د کھ
ن ھ ھ ک
ُ ُ
غادل تھی رک گنا ،اس نے وہ نوٹ نوک اتھاٹی نو انک پرجہ اس نوٹ نوک سے
گرنا زمین نوس ہوا جٹسے جھکتے شاحر نے اتھانے آنکھوں کے شا متے کنا ،پرچے پر
ُ
لکھے القاظ دنکھ ا کے جہرے کے ناپرات ند لتے خا رہے تھے ،پرچے پر لے کوٹی
ہ ن ش
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1442
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
قارموال لکھا ہوا تھا اور تھر ینچے جھونے القاطوں میں کنینڈا ،وہ ہینڈ راینینگ کی وجہ
ئ ُ
سے شک میں مینال ہو شکنا تھا پر قارمولے کی اسینلنگ دنکھ اسے قین ہوگنا تھا کہ
ت م ش ن ُ ش ُ
یہ پرجہ حرم ہی ا کی لتے جھوڑ کر گئ ہوگی ،پرانے ل ا کے ذہن یں لہرانے ھے
ش ُ
جب وہ حرم کو ئینر کی یناری کروانا ا یسے ہی قارمولے ناد کروا رہا تھا ،ا کے جہرے پر
ُ ت ن ھ ت س ن
ل
انک لخ سی م کراہٹ لی ھی نے شاجیہ ہی اس نے وہ پرجہ ا یتے نوں سے
ُ چمس
لگانا تھا ،غادل یہ ھی اور جنرت سے کب سے اسے دنکھ رہا تھا ،وہ کنینڈا لے کر
م ن ئ ُ
گنا ہے حرم کو غادل ,,,,اسے سوالیہ ظروں سے جود کو نکنا د کھ وہ ہاتھ یں تھاما
پرجہ شہی سے فولڈ کرنے ناکٹ میں رکھتے نوال
ُ
خل ہم اتھی ہی اتنر نورٹ خائینگے ،شاحر اسکا ہاتھ کڑنا ناہر کی طرف تنزی سے پڑھا
ن
،ت ھا
.....
نہیں ہم اتھی ہی اتنرنورٹ خائینگے ،شاحر ئصد ہوا ،اتھی کچھ ہی نو وقت رھ گنا صنح
ہونے میں نہلے گھر خلتے ہیں نو فریش ہو خانا تماز کے لتے تھر خلتے ہیں اتنر نورٹ
,,,,غادل نے دھیمے لہچے میں سمچھانا خاہا ،شاحر یہ خا ہتے ہونے تھی خامی تھر گنا
°°°°°°°°°°
ا یتے آفس میں موجود وہ ا یتے واچ مین کے ای نظار میں تھی حسے ا شتے غادل کی
,,,معلومات خاصل کرنے کی عرض سے تھنجا تھا
یس شنایہ جو قلجال ا یتے آفس ورک میں مشغول تھی واچ مین کو دنکھ ا شتے کچھ
ئیناٹی سے اندر آنے کی اخازت دی
میم وہ قل نٹ نو ہمارے ورکر کا ہی ہے مگر اسکا اصل نام غادل ہے وہاں کے
واچ مین سے ییہ لگا ہے کہ وہ قلجال یہ قل نٹ جھوڑ کر خا حکا ہے اب کب وایس
,,,,آ ی نگا کچھ کہہ نہیں شکتے
اسے سمچھ نہیں آرہا تھا آحر غادل کون تھا کوٹی غام ایسان نا تھر کوٹی گیم کھنال گنا
,,,,تھا حس سے وہ ناواقف تھی
سی سی ٹی وی,,,,وہ کافی دپر شاکت سی ایتی خگہ منحنر رہی ناگہاں دماغ میں
,,,,جھماکہ ہوا وہ کچھ ناد آنے پر زپر لب پڑپڑاٹی
اور تنزی سے ہاتھ پڑھانے لنیناپ اتھا کر اون کنا,,,اشکرین کے روسن ہونے ہی
ا شتے کینورڈ یہ ائگلناں خالنے عین اس دن کی فوینج ئکالی حس دن غادل کی موجودگی
میں اشکی طی نغت حراب ہوٹی تھی ,,,ک نونکہ انک واخد وہی دن تھا جب غادل
,,,,ئفصنل سے اشکے گھر نہرا تھا اور نہلی نار تھی
,,,,تھا
ن یھ ت
,,,اینا اسنعال دنانے کنلتے ا شتے می ھناں نچی آ کھوں میں ناگہاں جون اپر آنا تھا
,,,,مگر یہ آفس تھا وہ نہاں اینا ج نون دکھا کر ورکرز کو حراشاں نہیں کرشکتی تھی
اینا مونانل اور پرس لیتی وہ غصے میں آفس سے ئکلی اشکے جہرے کے ییھر نلے
ناپرات دنکھ ورکرز تھی ا یتے ا یتے کام میں مشغول تھے اور اشکے خلے خانے پر آیس
ئ
وہ ایتی گاڑی میں ییھی اور گاڑی کو زن سے تھگا لے گئ,,,آس ناس کے لوگ
,,,,,تھی اسکا انداز دنکھتے رہ گتے تھے حسکے ہر انداز سے ج نون ینک رہا تھا
********
ایتی پڑی غلطی کٹسے کر گنیں ئم شنایہ وک نوریہ تھول گنیں کوٹی مرد تھروسے کے
قانل نہیں ہونا تھول گنیں ان درندوں کی درندگی حسکے یسان آج تھی تمہارے وجود
ی یئ
یہ نازہ ہیں کٹسے تھر کٹسے ئم انک مرد یہ تھروسہ کر ھی ا ک نار ھر دھوکا کھانے
ت ن
کنلتے نہیں اس نار ایسا کچھ نہیں ہوگا منرا دل ہزار ئعاوت کرے مگر منری ماں کے
ئم نے منری پرمی کا نہت غلط قاندہ اتھانا ہے اسکا حساب نو تمہیں سود سم ن َت د ینا
ہوگا مسنر غادل نہت آشان سمچھا تھا شنایہ کے دل کٹساتھ کھنلنا نہیں ایسا کچھ
نہیں ہے شنایہ وک نوریہ ئقرت کرٹی ہے ئم سے ہر مرد سے ئم تھی وہی ہو جٹسے
شارے مرد ہونے ہیں منرا تھروسہ نوڑنے کی تھاری قیمت حکاؤگے ئم,,,,وہ انک
نار تھر ج نوٹی انداز میں جود سے مجاطب ہوٹی آنکھوں سے موٹی لڑنوں کی صورت نہہ
ل ل ن ھ ک چن ی
رہے تھے حسے وہ نے دردی سے ا یتے ہاتھ کی یست سے رگڑٹی ھے د تے گی آج
انک نار تھر اسکا تھروسہ نونا تھا اندر سے نکھری ناہر سے مظ نوط جنان جٹسی شنایہ
آج تھر کاتچ کے نکڑوں کی طرح نوٹ کر نکھر گتی تھی,,,,آنکھوں میں دھند تھی
زہن ایتی نکھری خالت میں الچھا تھا کہ ناگہاں ڈرای نونگ کے دوران شا متے سے پرک
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1450
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
آنا تھی اسے دکھاٹی یہ دنا,,,,اتھی پرک کٹساتھ اسکا زپردست ئصادم ہونا کہ ا شتے
فوری ہوش میں آنے اسنینرنگ سمی ھاال گاڑی انک ئم دم راؤنڈ گھسٹ کھاٹی اشکے
,,,,پرنک لگانے پر رکی حرررررررر کی آواز ماجول میں ارئعاش یندا کرگئ
ا شتے نلٹ کر ینک ونو منرر سے دنکھا نو پرک والے کا تھی کوٹی ئفصان نہیں ہوا تھا
وہ شکر کا شایس لیتی اینا شر تھکے ہونے انداز میں اسنینرنگ سے لگا,,,,
گتی,,,,.اس وقت وہ شدند نے یسی کے مراخل یہ کھڑی تھی جہاں خاہ کر تھی وہ
ش
ائکار نہیں کر شکتی تھی کہ اسکا دل اس سے ئعاوت کر ئییھا مگر وہ انک ھی
چل
م
مما ممنرا کوئ یبہیں ہے نہاں ککس سے ششہارے جھوڑ کر گنیں ہیں آپ ھے
چم
نہاں لوگ قفط دلوں سے کھنلنا خا یتے ہیں مماء کسی کو منرے حزنانوں کی قدر,,,,
نہیں مماء .........شنایہ کے لفظوں سے ازیت جھلک رہی تھی وہ کوٹی نارہ شال
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1452
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
کی جھوٹی سی شنایہ ہی لگ رہی تھی جو تھوٹ تھوٹ کر ایتی ماں سے سکاینیں کر
رہی تھی مگر نے یسی ایسی کہ اس کی ھن لمجات میں یسلی کے نول تھی مٹسر نہیں
تھے اس ئییم کو,,,,آنکو ییہ ہے مما نہلی نار نہلی نار آنکی شسنایہ کو کوٹی اجھا لگا کوٹی
اینا شا لگا تھا .....وہ تھراٹی آواز میں کہتے رکی آنکھوں میں جٹسے ناگہاں جمک اپر گتی
تھی,,,,وہ تھی دھوکے ناز ئکال منری فسمت نو آپ سے تھی زنادہ ئینر ہے مماء
ئ ن س ن
جہرے یہ لخ م کراہٹ ر صاں ہوٹی وہ ا یسے آسمان کی خایب د کھ کر نا یں کر رہی
ق
ئ
,,,,تھی جٹسے حق نقت میں وہ ایتی ماں کے شا متے ییھی ہو
یئ
جو سب کچھ کھو کر تھی کسی اتمول سے کی امند لگا ھی سی نے ہت پری طرح
ن ک ی
تنروں نلے منرے حزنانوں منری جواہسوں منری حسرنوں کو روندھ دنا ہے ا شتے کچھ
,,,,نوقف کے ئعد تھر کرب سے جملہ جوڑا
کنا ہوا منری تچی ئم ا یسے ک نوں ینچ شڑک پر رو رہی ہو؟؟انک عمر رشندہ خانون جو
اس خالی شڑک سے گزر رہی تھی ہلتے اور لہچے سے وہ کوٹی انگرپزن نو نہیں لگ رہی
تھی ئقینا وہ اردو اسینکنگ تھی ایسا شنایہ کو لگا ,,,اسے ینچ روڈ شسکنا دنکھ اس
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1454
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
معمر عمر کی خانون نے نے خد مخنت سے اشکے کندھے میں ہاتھ رکھتے نوجھا
انکی آواز یہ شنایہ ایتی جول سے ئکلتی ہوش کی دینا میں لوٹی اور انک عنر ارادی,,,,,
,,,سی ئگاہ آس ناس دوڑاٹی جٹسے ایتی ماں کو نالشنا خاہتی ہو
ایتی ماں کو ڈھونڈ رہی ہو منری تچی؟؟اس عورت نے غام سے انداز میں
نوجھا,,,,شنایہ اشکے اگلے سوال یہ شنیناٹی اور ہوئقوں کی طرح اس عورت کو دنکھتے
,,,,,,لگی
ممر خکی ہے منری ماں ممار دنا انہیں ,,,,,وہ ناخانے ک نوں اس عورت کے آگے
,,,,,کمزور پڑی ائکا لہخہ اسقدر پراشرار تھا کہ وہ ناخا ہتے ہونے تھی رتخندہ ہوگئ
ئینا انک دن سب نے خانا ہے زندگی اور موت کا ق نصلہ محض اوپر والی زات کے
ہاتھ میں ہے ہللا سے غاقل نہیں ہونا منرا تخہ وہ غظیم شنر ماؤں کے پراپر مخنت
ئم تماز پڑھتی ہو ہللا کی مقدس کناب پڑھتی ہو؟؟ناخانے انہیں کنا سوجی وہ اس
ل ن ش ک ت س ی یئ
االن
سے نوجھ ھی,,,,خ کہ شنایہ م لمان ھی و نوریہ کو ا المی مذہب سے ا ک ا گ
ہی لگاؤ تھا شہروز خان سے ئکاح کے وقت وہ مسلمان ہوخکی تھی اور شہروز سے
ئکاح کی انک پڑی وجہ یہ تھی تھی کہ وہ انک مسلمان تھا اور انکی جواہش تھی کسی
م
مسلمان سے شادی کرنا انکی یہ جواہش شہروز خان سے ئکاح کے وقت ل ہوٹی
مک
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1456
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
شنایہ کی یندائٹش کے دو شال ئعد ہی وہ حصوصی اسے روز کلمہ پڑھانا کرٹی تھی جب
نک وہ زندہ تھی ا یتے شاتھ شاتھ شنایہ کو تھی تماز کی ناکند کرٹی تھیں اور شنایہ
نہت سوق سے ا نکے شاتھ تماز پڑھتی رب کو شجدہ کرٹی تھی مگر انکی موت کے ئعد نو
ا شتے آج نک خدا کے آگے شجدہ نہیں کنا تھا وہ کیھی آینا درد رب کے آگے ینان
نہیں کرٹی تھی مگر وہ تھر تھی ایتی یندی سے غاقل نہیں تھا وہ دلوں کے راز خاینا
,,,,تھا
ت ن ل ن
یبہیں ,,,,وہ کچھ لخ ہچے یں نولی گر مقا ل عورت کے ہرے یہ اب ھی پرم
ج م م
ئم انک نار پڑھو اور کھل کر ا یتے رب سے ا یتے شارے دکھ درد ینان کردو ,,,,,وہ
تھر غام سے انداز میں نولیں,,,,مگر خدا کو کچھ تھی ینان کرنے کی کنا ضرورت ہے
اتھی نوآپ نے کہا وہ ا یتے یندوں سے غاقل نہیں نو منرے دل کی آواز منری
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1457
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
آہیں وہ ک نوں نہیں سینا ,,,,شنایہ نے ا یتے طور اس عورت کو الجواب کرنا خاہا مگر
ن ظم
ا نکے جہرے یہ جھانے ین ناپرات د کھ اسے ا یتے دل یں کچھ اپرنا مخسوس
م م
ہوا,,,,وہ اس لیتے منرا تخہ ک نونکہ وہ تمہیں ا یتے فریب کرنا خاہنا وہ تمہیں شجدوں کی
نوق نق دے رہا ہے ناد رکھو خدا کو یسند ہے اشکے یندے کا گڑگڑا کر فرناد کرنا جیتی
ھ ک
تمہاری فرناد میں پڑپ ہوگی وہ تمہیں ا یتے فریب نچ لے گا ہللا یں ا یتے ظو
ف ح ہمت ی
مس ن
امان میں رکھنا ہے ئینا زندگی کی نوں کو جود کٹساتھ زنادٹی یہ ھو وہ آزمایش لینا اور
چ خل
انہی یندوں سے لینا ہے جو اشکی آزمایش کے قانل ہونا ہے جب زندگی میں پریساٹی
آٹی ہے نو دوشروں کا در کھنکنانے سے نہنر ہے ہم اس ناک زات کا در کھنکھنانے
جو ینا کسی عرض کے ہماری راہیں آشان کرنا ہے آج حس مقام یہ ئم کھڑی ہو
ئ ن
نہاں نک ہنختے کنلتے تھی خدا نے ہی تمہیں غقلوں سغور تخسا ہے اشکی عم نوں کا
شکر ادا کرو ہللا تمہیں ا یتے یسندندہ یندوں میں شامل کرنا خاہنا ہے اسے مانوس مت
نکنکی ناندھے دنکھ رہی تھی,,,,حسکی نانوں میں اینا شکون ہے اشکے در یہ کینا شکون
,,,,ہوگا,,,وہ محض یہ نات دل میں سوچ شکی
ک کن ن
ا شتے انک لمچے کنلتے ا نکے کہے لفظوں کو مخسوس کرنے لتے آ یں یند کر کے
ھ
کھولی,,,,آس ناس کوٹی موجود یہ تھا وہ دنگ رہ گئ ا شتے جھنکے سے گردن کوجنٹش
,,,,د یتے ادھر ادھر ئگاہ دوڑاٹی مگر نےسود اس خگہ اشکے غالوہ کوٹی موجود یہ تھا
وہ سوچ میں پڑ گئ کہ آحر وہ پرنور جہرے واکی عورت تھی کون اور اخانک غایب کہاں
,,,,ہوگتی
*********
کچھ ہی گھینوں ئعد انک یتی صنح کا آغاز تھی ہوگنا تھا شاحر غادل کے انارتمنٹ خانے
ُ
،کے ئعد تھی یہ نو سونا تھا اور یہ اس نے کچھ کھانا تھا
کرنے خاہے پر ای نظامیہ پرہم ہوگئ لنکن غادل کے کارڈ دنکھانے پر وہ نولٹس کٹس
ت ُ
خ ل ت سمچ ُ
ھتے ان سے ھر نور ئعاون کرنے گے رئکارڈز وہ شارے ہی جنک کر کے ھے
تھ ُ ئ ُ
انک خگہ نام حرم شکندر دنکھ غادل کی ظریں اس نام پر می اس نے فونو گراف
ت ن ک ش ھ ک ن
د تی خاہی جو نہت ہی م ل سے ہجان میں آرہی ھی کہ حرم ہے ،اس رئکارڈ
ن ہ ن ئ ق خ ع م ن ُ
سے ا ہیں لوم کرنے پر ییہ ال کہ یہ دو فرد الی نٹ کے نا م پر نچ ہی ہیں
نانے تھے ،اور انکی یہ دو سینیں خالی ہی گئ تھی ۔۔۔
°°°°°°°°°
حرم مہ میں نہی ہوں ,,,,شکندر صاجب کی گھتی گھتی سی آواز پرآمد ہوٹی وہ جود تھی
یندھے ہونے تھے۔۔۔
ُ
وہ کرسی سے یندھے جود کو رسنوں کی خکڑ سے آزاد کروانے کی تھرنور نک و دو میں
ُ چمس
تھے ،وہ ھتے سے قاضر تھے کہ آحر ان کے شاتھ یہ سب کرنے والے کون
ہیں اور خا ہتے کنا ہیں یہ نات وہ اتھی سوجنا تھی نہیں خا ہتے تھے اس لتے قلجال
نانا ہم کہاں ہیں ؟؟ مچھے نہت ڈر لگ رہا ہے نہت اندھنرا ہے نہاں ،حرم کی ئم
ن ُ
سی آواز ا کی سماع نوں سے نکراٹی
م ُ نہ ن ہ ت ُ
حرم نے آس ناس پر ئظر ڈا لتے جٹسے ا یں د کھنا خا تی ھی پر اس اندھنرے یں
ش ُ ُ
اسے لگ رہا تھا جٹسے وہ اندھی ھو گئ ہو ،گذسیہ ہونے ا کے نے ہوش ہونے سے
نہلے کے لمجات ذہن میں لہرانے لگے ،جٹسے جٹسے ُاشکے ذہن میں وہ واقع کسی ق مل
ت ش ُ
کی طرح خل رہا تھا و یسے و یسے ا کی شا یں حسک ہوٹی خا رہی ھی دل کی
س ی
ہوٹی تھی ،آیسو نے اجینار ہی انکھوں سے رواں ہونے لگے وجود میں کنکتی سی
طاری ہوٹی تھی جنکہ دل اور دماغ دونوں میں انک ہی نام کی شرگوسی گھوم رہی تھی
ت ت م ت ُ
اور وہ شاحر کے نام کی ھی اسے سو جتے ہی رونے یں ھی شدت آگئ ھی ،شا
ُ کل ن ھ گ ن ھ ت ک مت ُ
شاحر ,,,,,اس نے ین ناٹی سے لدی گی تی یں اتھانے اس اندھنرے
ش ت ُ ُ ش ُ ُ م ک ُ
یں سی امند کے تحت ئکارا کہ شاند ا کی ئکار پر وہ ا ھی ا کے شا متے آخانے پر
،وہ نہاں ہونا نو آنا یہ
شکندر صاجب رسنوں میں یندھے ا یتے ہاتھ دائیں نائیں گھمانے رسی کو ڈھنال کرنے
کی کوشش میں تھے۔۔۔۔۔۔ جنکہ حرم کی شسکناں عروج پر تھی ،وہ روٹی خالٹی
ُ ُ
شاحر کو آوازیں دے رہی تھی پر آج اسکا مجاقظ اسے ہر تھندی گرم ہوا سے ا یتے
تھی ۔۔
♡♡♡♡♡♡
گھر میں قدم رکھتے ہی ا شتے پرشکون ہونے کنلتے تھنڈے تھرپرانے ناٹی کا شہارا لنا وہ
پرونازہ سی اب دماغ کو کچھ پرشکون مخسوس کر رہی تھی ,,,,لنکن دل میں انک
م ت ت م ج لہ
ل سی چی ہوٹی ھی جو غادل کی دی ہوٹی ہحر کے ناعث ھی دماغ یں نوڑھی
عورت کی نائیں گردش کر رہی تھی ,,,وہ کافی کا کپ تھامے ایتی ہی سوجوں میں
,,,,,مسنغرق تھی
سوجوں کا یسلسل مالزم کی ئقکر آواز یہ نونا ,,,ا شتے ائگاری ئگاہ اتھا کر مالزم کی خایب
,,,دنکھا جو موؤدب شا ہاتھ ناندھے شر جھکانے کھڑا تھا
ڈاکنر کو نہاں نالنا خاشکنا ہے ا یتے قصول مسورے ا یتے ناس رکھا کرو ,,,,خاؤ اور خا
,,,,کر اسے ناٹی دو
وہ ئٹش میں آٹی ہاتھ نکڑا کافی کا مگ ئینل یہ ینکتے دنے دنے غصے میں
,,,,تھ نکاری
ہ ش
اوکے میم ....مالزم می آواز یں شر کو اینات یں النا وہاں سے ا لتے قدم
ہ م م
,,,,,تھاگا
آ ینڈ نو ,,,دوشری طرف سے کال یس ہونے ہی ا شتے محض اینا ہی کہا اور کال کٹ
,,,گئ
گہرے گہرے شایس تھرنے جود کو پرشکون کنا اور اتھ کر قدم ینک نارڈ کی خایب
,,,,قدم اتھانے
لمتے لمتے قدم لیتی وہ ینک نارڈ ع نور کرنے انک خگہ نہری جہاں شا متے انک جھونا شا
مکان تھا جھوتنڑی تما ,,,انک گہرا شایس ہوا کے شنرد کرنے وہ قدم اتھانے اس
,,,گھر میں داخل ہوٹی
جندھناں گتی ,,,,سقند سوٹ میں مل نوس یہ وجود ئظاہر کافی ادھمری خالت میں
تھا ,,,گھتی داڑھی موتچھیں لمتے گھتے نےپری نب نال جو یسینوں کی وجہ سے اشکے میہ
یہ جنکے ہونے حق نقت میں اس شحص کا جہرا ذرا تھی واصح یہ تھا روشتی پڑنے کی
,,,,وجہ سے ا شتے گردن کو دائیں خایب جنٹش دی
,,,رکھتے ا شتے نلٹ کر دروازہ یند کنا حسکے ناعث انک نار تھر کمرا نارنکی کی ئظر ہوا
شنایہ نے ہاتھ مار کر ئین اون کنا نورے کمرے میں سقند روشتی تھنل گئ کمرہ کافی
وسنع ییمانے یہ واقع تھا ضرورت کی.ہر جنز نہاں موجود تھی ,,,,مقانل شحص نے
یبہی میں نوجھنا حجاہنا ہوں ,,,,مقانل شحص نے لڑکھڑانے ایتی تھاری آواز میں اشکے
,,,,وجود یہ ایتی جون جھلکاٹی ئگاہیں ئکانے دوندو نوجھا
شنایہ انک لمچے کنلتے الجواب ہوٹی,,,,,جہرے یہ نلخ مسکراہٹ اتھری اور ا شتے
,,,,ئگاہوں کا زاویہ ندال
میں تمہیں خاینا نک نہیں نو کٹسا ندلہ خاہتی ہومچھ سے مچھے نہاں قند کرنے کا کنا
مفصد ہے؟؟
میں کوٹی طالم نہیں جو کسی مظلوم کٹساتھ طلم کرونگی تمہیں نہاں رکھتے کی وجہ میں
ہزار نار تمہیں ینا خکی ہوں تھر تھی ہر نار تمہارا انک ہی سوال ہونا ہے یہ نو ئم مچھے
س
سینا خا ہتے ہو یہ سمچھنا تھر یہ سب ڈراموں کا کنا مظلب مچھوں جنکہ ئم خا یتے
,,,,,ہو نہاں سے فرار ممکن نہیں
مگر شنایہ ینا ایتی خگہ سے ہلے نکنکی ناندھے اسے دنکھ رہی تھی جٹسے وہ اس سب
,,,,,کی غادی ہو
اگر میں کہوں کے میں سینا خاہنا ہوں تمہیں نو ئم ہر نار کی طرح وہی نات دوہراؤگی
,,,,کہ ئم پرداست نہیں کرشکو گے حق نقت نہنر ہے جٹسا میں کہتی ہوں ویسا کرو
وہ عین اشکی شرخ آنکھوں میں ایتی سعلہ تھڑکاٹی ئگاہ ڈالے ہر لفظ یہ زور د یتے
,,,,نوال
میں تمہارا غالم نہیں آج اور اتھی نا نو ئم مچھے ہر وہ نات یناؤگی جو مچھ سے ئعلق
رکھتی ہے نا تھر مچھے آزاد کرو منرا ئم سے کوٹی ئعلق نہیں ہے و یسے تھی اب نک
میں اینا نو خان ہی گنا ہوں کہ ئم مچھے ئکل نف د یتے کی جواہسمند نہیں ہو,,,,وہ
قدرے اوتچی آواز میں تھ نکارا,,,اور آحری لفظ پرشکون پر اعیماد لہچے میں ادا
کیتے,شنایہ انک لمچے کنلتے گ ھنراٹی مگر ناپرات میں زرا یندنلی نہیں آٹی وہاں اب تھی
,,,ییھر کی سی شختی تھی مگر اشکے دوشرے جملے یہ وہ عش عش کے اتھی
اجھی لگتی ہے حس دوہری ازیت سے میں گزر رہی ہوں ئم تھی اسی ازیت سے
,,,,,,گزروگے
وہ شدند کرب سے نولی ,,,,,مقانل شحص کو اشکی آنکھوں میں ایبہا کی ازیت دکھاٹی
,,,,,تھی وہ اندر نک سے ہل کر رہ گنا اشکے جند لفظوں یہ
اتھی وہ کوٹی جواٹی کارواٹی کرنا کہ ڈاکنر ماریہ ہاتھ میں پرئقکٹس تھامے پراؤن جنٹس
,,,,شرٹ یہ ینک لونگ کورٹ زیب ین کیتے اندر داخل ہوٹی
کمرے کی قصاء میں ڈاکنرر ماریہ کی مصظرب سی آواز گوتچی اور ان دونوں ئقوس کی
,,,,نوجہ انکی خایب منذول ہوٹی
جی سب تھنک ہے خلیں آپ اسے ہر روز انک ینا ڈرامہ لگانے کی غادت پڑگتی
ہے اور زنادہ کچھ نہیں ,,,,,وہ خاصی ندمزہ ہونے لفظوں کو جنا جنا کر کہہ رہی تھی
,,,,اور ئگاہیں مقانل شحص یہ نکی تھیں
,,,وہ کچھ نہیں نوال محض دای نوں کو آیس میں تھینچے اسنعال دنانے اسے دنکھ رہا تھا
ڈاکنر ماریہ نے نہلے اس وجود کو اور تھر شنایہ کو دنکھا اور اگلے ہی لمچے وہ سمچھ خکی
,,,,تھیں معا ملے کو
وہ اسکا ہاتھ تھامے ئقرینا گھسنیتے ہونے ناہر لے آٹی اور دروازے کو الک لگاٹی اسکا
,,,,,ہاتھ تھامے شتی منٹسن میں داخل ہوگنیں
شنایہ ئم اسے حق نقت ینا کر خان ک نوں نہیں جھڑوا لیتی آگے ق نصلہ اشکے شنرد کرو
وہ تمہارا شاتھ د ینا خانے نو دے نہیں نو اسے خانے دو ک نوں ا یتے لیتے انک اور
ازیت نال رکھی ہے و یسے کنا تمہاری زندگی کم ینخندہ ہے جو انک اور مصی نت کو ا یتے
شر ڈال رہی ہو ئم اجھی طرح واقف ہو نہاں کہ قانون سے خایتی ہو یہ اگر نہاں
کسی کو تھنک تھی پڑ گتی نو کنا سے کنا ہوشکنا ہے ,,,,اسے کمرے میں النے وہ
,,,,دروازہ کو الک لگانے مصلحت سے نولیں
حس ی ت ت خ ت ک مت ھ ک ن
آ یں اب ین ناٹی سے ھر کی ھی انک نار ھر ا تی ماں کٹساتھ گزری ین
نادیں ئظروں کے شا متے لہرانے لگی وہ نل میں شدند افسردگی کاسکار ہوٹی اور کسی
,,,ہارے ہونے جواری کی مایند صوفے پر ڈھے سی گنیں
شتی منری خان اس جنگ میں نہت ئفصان ہے ئم منری ئیتی ہو جھوڑ دو اس شنکو
ن س
نہیں منری نات کو ھو یں تمہارے تے ا ک اجھا رسیہ ڈھونڈو گی جو تمہاری زندگی
ن یل م چم
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1477
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
میں جوشناں تھر دے گا انک مخنت کرنے واالہمشقر ناکر تمہیں جوسی مخسوس ہوگی
شکون مل نگا اس ای نقام کی آگ میں ان لوگوں کٹساتھ ئم تھی خل کر راکھ ہوشکتی ہو
,,,,,میں تمہیں کھونا نہیں خاہتی ہوں منری یناری ئیتی
ی ین ئ
انک نار تھر وہ مخنت سے گھینوں کے ل تی اسکا آیسوؤں سے پر ہرہ ہا ھوں
ت ج ھ
کوٹی نہیں کرئگا مچھ جٹسی لڑکی سے شادی خدا گواہ ہے منری "منرے شاتھ جو ہوا
اشکے ئعد کوٹی نہیں کرشکنامچھ سے مخنت ایسی حظائیں مچھ جٹسے نے یس ی نوفوف
لوگ ہی کرشکتے ہیں جبہیں ینار کی شدند طلب ہوٹی ہے یہ وہی لوگ مخنت میں
مینال ہوکر رقاقت کی تھوکرے کھانے ہیں وہ کھونے کھونے انداز میں کہتے لگی جنکہ
سوجوں کا تھ نور اب غادل کے گرد گھوم رہا تھ شارے زجم انک نار تھر نازہ ہو گتے
' تھے زندگی میں ضرف دو مردوں سے میں نے شچے دل سے مخنت کی تھی 'منری
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1478
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ن م ئ
اور انہیں نے منرے دل کو ہزار کڑوں یں م کردنا ریت کی طرح ہر وہ ص
ح
ش ی س ف
منرے ہاتھ سے تھسل گنا حسے میں نے نوٹ کرخاہا منرے ہاتھ ہمٹشہ خالی ہی
رہے ہیں میں ہمٹشہ مسافر رہی یہ ناپ کی مخنت ملی یہ ماں کا آتجل مٹسر ہوا اور
اب مچھے منری نہلی مخنت نے تھی رسوا کردنا دھوکے ناز ئکال وہ اسے شاند احساس
تھی نہیں ا شتے منرے نونے ہونے دل کومزند کرجی کردنا ہے میں دوہری ازیت
میں مینال ہوں میں نہیں خایتی "منری "منرے لیتے کنا نہنر مہرناٹی کریں کم ازکم
مچھے منرے انک مفصد میں کامناب ہونے دیں میں ڈگمگانا نہیں خاہتی
,,,,ینلنززز......وہ ایتی نات ازیت سے کہتی وہ تھوٹ تھوٹ کر رونے لگی
ڈاکنر ماریہ نے پڑپ کر انک ماں کی طرح اسے ا یتے سیتے میں تھینجا اور.اشکی کمر
,,,,شہالنے جوصلہ د یتے لگیں
°°°°°°°°°°°
ش ُ
وہ گاڑی میں ئییھا گہری سوچ میں مسنغرق تھا ا کی نے سی ایبہای نوں کو ھو رہی
ج ی
تھی دو ائگل نوں سے ما تھے کو مسلنا شاند وہ اینا اسنعال دنانے کی کوشش کر رہا تھا
س س م ئ ش ُ
جنکہ ا کے پراپر میں ڈرای نونگ سنٹ پر ییھا غادل ل ل کسی سے رائطہ کرنے کی
کوشش میں تھا ،اگر حرم اور شکندر کنینڈا نہیں گتے نو آحر گتے کہا ؟؟ کنا یہ شکندر
م گ م ش ج ُ ہن ُ
ن
نے ا یں گمراہ کرنے کے لتے کنا ہے ؟ ہت سی سو یں ا کے ذہن یں ھو تی
ت ت ُ
اسے مزند پریسان کر رہی ھی جنکہ دماغ کی شرنائیں اب سوچ سوچ کر ھیتے کے
ُ خ ت ُ
فریب ھی ،اسکا سینا ل رہا تھا جنکہ اسکا دل اس نوری دینا کو آگ لگانے کا کر رہا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1480
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ُ ک س ک م ُ ُ
ج ن
تھا ناگہاں اسے اس اتنر کنڈیسنر گاڑی یں آ چن کی می مخسوس ہوٹی اسے لگا ٹسے
وہ شایس نہیں لے نا رہا ،جہرے پر ہمہ وقت ر ہتے والی پرمی آج شختی میں ندلی
ُ
ہوٹی تھی دل ہر خذنے سے خالی تھا آج نو اسے ا تی دھڑ یں ھی شناٹی یں
ہن ت ن ک ی
ت ُ
دے رہی تھی شاند وہ ھی ا کی طرح خاموش ہو گئ ھی ،گاڑی کا سٹشہ ھول کر
ک ت ش
میہ ناہر کرنے وہ لمتے لمتے شایس لیتے لگا ،وہ اتھی نک اتنر نورٹ کی نارکنگ میں
ُ
موجود تھے شام ہونے کو آٹی تھی اور اب نک اسے حرم کا کچھ ییہ ہیں لگ نانا تھا
ن
جب کھڑکی کھول کر تھی وہ کچھ اجھا مخسوس یہ کر سکا نو گاڑی سے ئکلنا وہ اتنر نورٹ
ھ ج
میں موجودجینٹس کے واشروم کی طرف پڑھا ،میہ پر ناٹی کی یں مارنے کے
ن ی ن
,,ڈپر شاحر
ُ ُ
خاینا ہوں کہ ئم ایتی ی نوی کی گمسدگی سے نہت پریسان ہوگے اسے ڈھونڈ رہے
ُ
ہوگے نالش کر رہے ہوگے۔۔۔۔۔ اینا وقت صا ئع کر رہے ہو ،تمہاری ی نوی حرم
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1482
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
شاحر شہروز خان اور تمہارا شسر شکندر اغظم ہمارے ق نصے میں ہیں ،یہ یہ منرے
ُ ُ
تچے تمہیں پریسان نہیں ہونا قلجال پر اگر منری نات یہ ماٹی ئم نے نو یہ جو
ُ ُ
تھول ئم نے ہاتھ میں تھامے ہیں یہ تمہیں ایتی ی نوی کی اور شسر کی قنر پر ڈا لتے
کے لتے کام آ ئینگے ,پر میں سوچ رہا ہوں کہ تمھاری جوئصورت ی نوی کو مارنا ی نوفوفی
ہی ہوگی ،و یسے ہے نہت جوئصورت تمھاری ی نوی اور اوپر سے ئصادم کم عمر اور
معصوم تھی ہے ،نلکل کسی ج نت کی جور کی طرح ۔۔۔۔ حرم کے نارے میں لکھے
ت م ض ش ُ
القاظ پڑھ ا کی فچے اور ہاتھ یں تھامے ھولوں پر گرقت شحت ہوٹی حس کے
ناعث تھولوں کے کا یتے اشکے ہاتھ میں جیھتے اشکی ہیھنلی کو پری طرح زجمی کر
گتے پر نہاں ایتی قکر کسے تھی ؟ گلے میں اتھرٹی سقند رنگت میں ہری یسیں صاف
ھ ت ئ ت ُ غ ش ُ
ا کے صے کا ییہ دے رہی ھی اس نے یتے قوش اور نچے ہوی نوں سے آگے پڑھنا
،شروع کنا
دوڑاٹی ،پر سب ہی ا یتے کاموں میں مصروف تھے وہ ضفخہ ا یتے کرنے کی ج نب
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1484
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ُ ُ
میں ڈالنا نورے اتنر نورٹ میں ادھر سے ادھر تھاگنا اس تچے کو ڈھونڈنے لگا حس
ُ
نے یہ ضفخہ اور تھول اسے د یتے ت ھے ،یندرہ منٹ میں ہی نورے اتنر نورٹ میں
م ہک ُ ن ُ
،اس تچے کو الش کر حکا تھا پر وہ اسے یں یہ ل سکا
ُ ن
وہ انک لمتی شایس لے کر انک نل کے لتے آ یں موند گنا ال ک ہی اسکا عنایہ
ش ہ ن ھ ک
کی طرف گنا پر وہ اس خالت میں یہ سب کرشکتی ہے؟؟؟ نہیں دماغ سے فورا ہی
ُ
آواز آٹی شنایہ تھی نہیں کرشکتی ک نونکہ اس کے خالف نو ا کے ناس اب نک کوٹی
ن
ی نوت نہیں تھا ،تھر آحر یہ کویسا دسمن ہے؟؟؟؟جو ا یتے خالف ی نوت کا مظالیہ
ک ل ُ
کر رہا اس نوٹ پر ھی نات کہ غادل کے ناس ہے ی نوت یہ نات ذہن میں آنے
ہی وہ لمتے لمتے ڈگ تھرنا نارکنگ کی طرف پڑھا جہاں غادل گاڑی میں ہی ئییھا کان
میں لگے نلونوت کے ذر ئعے کسی سے مخو گقنگو تھا ،شاحر کے گاڑی میں ئییھتے ہی وہ
،ضروری ہداینیں د ی نا شاتھ شاتھ ڈرای نونگ تھی کرنا کال کاٹ کر شاحر سے گونا ہوا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1485
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ت ت ُ
میں نے ییم ینار کر لی ہے جو اس ھر سے لے کر جہاں تھا ھی ھہری ھی وہاں
ت گ
سے لے کر اتنر نورٹ نک شارے را شتے کی نالسی لے گی ،ان شاء ہللا ہمیں خلد
ن ُ
ہی کوٹی ی نوت مل خانےگا ،اس نے شا متے د ھتے ڈرای نونگ کرنے کہا ۔
ک
تمھارے ہاتھ کویسا ی نوت لگا ہے غادل ؟؟؟ اب نک کی تمام معلومات مچھے اتھی اور
ن ُ ک ن ُ
ک
اسی وقت یناؤ ۔۔۔۔ وہ شرخ آ ھوں سے اسے د ھنا گونا ہوا
ت ت ُ
یہ وقت منرے جنال سے مناسب نہیں شاحر ہمیں ۔۔۔۔ ا ھی اسکا جملہ ھی
م تخ ُ م
کمل نہیں ہوا تھا کہ شاحر کی کرجت آواز گاڑی یں گو تی اسے خاموش کروا گئ
،کنا ماصی کنا غادل ؟؟؟؟ شاحر انک نار تھر گرانا تھا
سب سن جٹسے شاحر کے تنروں نلے سے زمین ہی کھسک گئ تھی وہ غصے میں ت ھنرا
،ہوا ہاتھ کا مکہ ینا کر ڈش نورڈ پر مار گنا
ُ
شاحر میں سمچھ شکنا ہوں پر تچھے جود کو سییھالنا ہوگا ....اس نے خاالت کے ئٹش
س ئ ُ
،ظر اسے مچھانا خاہا
وہ ی نوت منرے ناس نہیں نلکہ مالہم کے ناس ہیں ،مچھے ا یتے ناس رکھنا مناسب
نہیں لگا ک نونکہ سب خا یتے ہیں کہ یہ کٹس میں ہل کر رہا ہوں پر مالہم کو کوٹی نہیں
ُ
خاینا کہ وہ کون ہے ی نوت نہت اہم تھے اس لتے مالہم کے جوالے کتے ,,اس
نے ئفصنلن ینانا ۔۔۔
سٹ .......شاحر نے مونانل نوری فوت سے ڈیش نورڈ پر ینجا تھا اور شر دونوں
ہاتھوں میں تھام گنا ۔۔۔۔
س ُ
ینٹسن یہ لے کچھ سوجنا ہوں میں ,,,,,اسے پریسان د کھ وہ لی د یتے گونا ہوا
ی ن
۔۔۔۔
°°°°°°°°
در جتے دونوں ہی شاحر اور حرم کو لے کر پریسان تھی پر وہ دغا کے سوا اور کر
°°°°°°°°
ُ
غادل نے دس منٹ میں ہی نورا نلین پری نب دے دنا تھا اور اسے کافی ا ھے
ج
ت ُ ت س
م
سے شاحر کو چھا ھی دنا اس نے شاحر کو اس نات کی ضمایت ھی دی کہ حرم کو
ُ
اس سب میں کوٹی ئفصان نہیں ہوگا وہ شاحر کو اس ھر کے ناہر ڈراپ کرنے
گ
ہ ن ُ
کے ئعد جود ایتی ئقری کی شرپراہی کے لتے ا کے ناس نچ گنا ،اب آگے کا قر
س ن
ُ
شاحر نے اکنلے ہی طے کرنا تھا اس سب میں ان دونوں کی خان کو حظرہ تھا واقف
تھے وہ پر تھر تھی حرم کی خاطر وہ ہر حظرہ مول لیتے کے لتے ینار تھا ،وہ ہاتھ میں
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1493
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ُ ُ
انک جھونا شا ینگ تھامے ان ہی اعوا کاروں کا ی ظر تھا ،اس ینگ انک ھوٹی
ج ن م
کنا دنکھ رہا رے ،ی نوفوف سمچھا ہے کنا ہمیں ؟؟؟ یہ گاڑی یندنل اس لتے کرواٹی
ح ی یئ ی یئ ش ُ
ش
نا کہ تنرے مددگار اور نو کوٹی ہوشناری یہ کر ناؤ ,,,ا کے ھتے ہی اندر ھے ص
م ی ن گ ُ
،نے اسے جود کو ھورنا د کھ ا تی تھاری آواز یں کہا
ُ ن ئ ُ
وہ کچھ یہ نوال یس انک اجیتی ہوٹی ظر اس پر اور ڈرای نور پر ڈالنا ناہر د ھتے لگا ،اسے
ک
ت ت ُ
ایتی خان کی کوئ پرواہ یہ ھی ،اسے ضرف حرم کی پرواہ ھی وہ خاینا تھا ی نوت یہ
ُ
ملتے پر وہ شحص کچھ تھی کر شکنا تھا پر یہ سو جتے اسکا دماغ کچھ پر کون تھا کہ جب
ش
مل ہن ح کی ُ ہ ش ُ
ش
نک وہ ی نوت ا کے ناس یں وہ ص ھی اسے یں مار شکنا ،انک تی مساقت
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1495
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
کے ئعد گاڑی انک کھنڈر سے گھر کے ناہر رکی جو دنکھتے میں ہی کافی پرانا اور
,نوشندہ معلوم ہو رہا تھا
ن ُ
تمہاری قال نو کی نکواس سیتے ہیں آنا میں نہاں ،منری ی نوی کہاں ہے ؟؟؟؟؟ وہ
،وقت کی مناسنت سے ضنط کے کڑوے گھویٹ ئیتے نوال
نہلے منری ی نوی اور شسر منرے شا متے الؤ ،وہ تھی دوندو گونا ہوا ۔
نہلے ی نوت دو ,,,,مقانل اس نار کچھ شحت اور تنز لہچے میں نوال
ُ
میں نے کہا نہلے حرم کو منرے شا متے الؤ ،وہ انک ئظر ہاتھ تھنالنے کھڑے اس
کے آدمی کو دنکھنا اوتچی آواز میں تھ نکارا ۔۔۔
ُ
وہ آدمی تھی کان میں لگے ا غلے سے ا یتے نوس کی کہی نات سینا ایتی خگہ پر خا کھڑا
،ہوا
،اس نے کوٹی جواب یہ دنا خاموسی سے کمرے کا گہری ئظروں سے خاپزہ لیتے لگا
کمرے کا دروازہ کھو لتے کی آواز پر وہ م نوجہ ہونا وہاں دنکھتے لگا ،جہاں حرم اور شکندر
،صاجب کی آنکھوں پر یتی ناندھے اندر النا خا رہا تھا
چمس ُ
شاحر جو اس سب کے لتے نہلے ہی جود کو ینار کتے ہونے تھا ان کے کچھ ھتے
ج ن ُ ی
سے نہلے قالنازی کھا کر ا یتے ھے ھڑے قوس کی یست پر نجا اور ا ک ہی کے
ن ھ ن ہ ئ ک چن
ُ ک ش ُ
سے ا کی الٹی دنوچ کر اس نے دوشری طرف جھ نکا دنا حس کی وجہ سے ہڈی
نو یتے کی آواز کے شاتھ ہی اس آدمی کا ہاتھ انک طرف لڑھک گنا اور وہ شحص درد
ج ُ ش ُ ئ ت ُ
سے نلنال اتھا شاحر نے انک ھی منٹ صا ع کتے غنر ا کی کالسن اس سے ھنیتے
ئ
اجھا یہ نات ہے شاحر نے کہتے ہی ا یتے شکنچے میں قند آدمی پر قاپر تھا کی آواز کے
ُ
شاتھ ہی جون تنزی سے نہنا زمین کو رنگتے لگا ،اتھی اس نے قاپر کرنے اسے جود
ُش ُ
سے دور دھکنال ہی تھا کہ انک آدمی یہ مخسوس طر ئقے سے ا کی یست پر کھڑا
م کش ُ
،ہونا اسے ا یتے نچے یں لے گنا
ن ج ج ن م ُ
شاحر کو اس آدمی کی گرقت یں د کھ حرم کی نخ پرآمد ہوٹی وہ جو دنوار کے شاتھ کی
م ُ ت ن ئ ہ ک ش
ھڑی می سی ظروں سے یہ سب د کھ رہی ھی شاحر کو اس آدمی کی قند یں
میں موجود شاحر کا ہاتھ اینا شحت تھا کہ آحر وہ تھی وہی دم نوڑ گنا ،کیمرے کی مدد
سے یہ سب دنکھنا شحص شگریٹ پر شگریٹ تھونکنا کافی دل جمعی سے یہ سب
،دنکھ رہا تھا
شکندر صاجب شاحر جھکو کا جملہ کہتے جود شاحر کے آگے کھڑے ہو گتے اور شاحر کو
ُ
اگے کی طرف دھکا دے گتے حس کی وجہ سے شاحر ان سے دور خا گرا ،اور گولی
,,،شکندر صاجب کے گلے کے تچھلے حصے میں خا لگی
میں تختی مخسوس ہو رہی تھی وہ شکتے میں کھڑا ئٹستے سے پر حرم کے جہرے کو دنکھ
ُ
،رہا تھا ،اسکا دماغ ہی جٹسے تھک سے آڑ گنا تھا
سب سے نہلے غادل کا شکنا نونا وہ شاحر کے شاکت سے جہرے پر انک ئظر ڈالنا
حرم اور شکندر کی طرف پڑھا اور دونوں کی شایسیں اور دھڑکنیں دنکھتے لگا دونوں کی ہی
شایسیں مدھم اور دل کی دھڑکن تھی کم تھی ۔۔۔۔
ک ُ
ناہر آنے ہی انک آفٹسر نے اس کے لتے گاڑی کا دروازہ ھوال وہ حرم کو اتھانے
ئ ُ
ہی تچھلی سنٹ پر ییھا ,ا کے ھتے ہی ڈرا نونگ سنٹ پر ھے آ ٹسر نے گاڑی
ف ی یئ ی ی یئ ش
ش ُ
شنارٹ کرنے ہسینال کی طرف ڈالی ،ا کے حرم کو وہاں سے لے خانے ہی غادل
اور انک آفٹسر نے شکندر صاجب کو اتھانے گاڑی میں ڈاال اور وہ تھی شاحر کی گاڑی
،کے ینچھے ہی ہاسینل کی طرف پڑھ گتے
پر ناکارہ جو حکا تھا جنکہ شکندر صاجب کے گلے کے تچھلے حصے میں لگتے والی گولی
ُ
ئغنر شرحری کے نہیں ئکالی خا شکتی تھی اور گولی کچھ دپر اور رہی نو ا کی خان کو
ن
ُ
حظرہ ہوشکنا ہے ،غادل مسلسل ادھر سے ادھر ہسینال یں تھاگنا سب کچھ د کھ
ن م
در جتے کو آج وہ نہت ندلہ ندلہ اور تچھا تچھا شا لگ رہا تھا ،وہ سکل سے ہی ییمار ییمار
شا معلوم ہو رہا تھا ہر وقت جہچہانے واال جوش ر ہتے اور رکھتے واال اشرفی خاموش تھا
نلکل خاموش ۔۔۔۔۔۔
وہ مزند جود پر ضنط یہ ناندھتی تھوٹ تھوٹ کر رونے لگی ،آیسو انک نار تھر آنکھوں
ش نک ھ ک ُ ل ت ُ
اور جہرے کو تھگونے گے ھے ،اسے رونا مخسوس کر اشرفی دونارہ آ یں ھولنا ا کے
ک ن ُ
ہاتھ پر حڑھ کر دو یتے سے الچھنا سیتے سے لگنا آ ھیں موند گنا ۔۔
کنا ئم تھی اسی لیتے اداس ہو,,,,اینا دکھ سیتے میں ہی دنانے وہ اشرفی سے نوجھتے
,,,لگی
حرم نہت ناد آٹی ہے ییہ نہیں کہاں خلی گئ ہے وہ منرے ناس ک نوں نہیں
آرہی,,,,وہ آسودگی سے نوال پرندہ تھی ا یتے حزنات جھنانے سے قاضر تھا ک نونکہ یہ ہم
ایسانوں سے زنادہ اس شحص سے ایسنت رکھتے ہیں جو ائکا رکھواال ہونا نے اور اشرفی
,,,کے لفظوں میں حرم نور کنلتے مخنت واصح تھی
ہللا جنر یہ ا یسے ک نوں رو رہا ہے,,,,,در جتے نے دہل کر دل یہ ہاتھ رکھتے کہا,,,,عنایہ
اور اسکا ئینا جب سے ہسینال سے آنا تھا وہ انک نار تھی اشکے کمرے میں نہیں گتی
تھی اسے تچے نہت یسند تھے مگر وہ عنایہ کا تخہ تھا نہی سو جتے ا شتے تچے کو دنکھتے
کی جواہش تھی دل میں دفن کرلی تھی مگر اب جٹسے ہی تچے کی رونے کی آواز اشکے
کانوں سے نکراٹی نو ا شتے ناخا ہتے ہونے تھی قدم عنایہ کے کمرے کی طرف
,,,,اتھانے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1514
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
نور نانو مسلسل اشکے ناس تھی ک نونکہ اشکی شرحری ہوٹی تھی اور اشکی خالت تھی
,,,,نازک تھی حسکے ناعث وہ تچے کو اتھ کر خاموش نہیں کروا نارہی تھی
کنا مصی نت ہے ئم اینا ک نوں رونے ہو,,,,وہ جھنجالٹی سی نولی مگر تخہ اب تھی نوری
,,,,خان لگاکر رونے شرخ ہوحکا تھا
,,,اور فریب آنے تمر کے تچے کو ایتی گود میں اتھا کر جھوال دنا
وہ نہلے ہی درد سے کراہ رہی تھی اس یہ تچے کے رونے پر شحت تنزار ہوخکی تھی
اور اب در جتے کی کڑوی نانوں ہر وہ ایبہاٹی ئصخنک آمنز لہچے میں کہتی اینا شر تھام
,,,,گتی
تھنک کہا منرے تھاٹی کی اوالد ہے لنکن تمہاری مبہوس کوکھ سے جیم ناکر شاند یہ
تخہ تھی ایتی فسمت یہ رو رہا ہے ئم جٹسی عورت منرے تھاٹی کی مخنت یہ سمچھ
س
شکی اشکی اوالد کی ئکل نف کنا ھو گی,,,,وہ دوندو اس سے د گتے حقارت ھرے
ت چم
چن ی
لہچے میں کہتی تچے کو لیتے کمرے سے ئکلتی خلی گئ ,,,,ھے عنایہ نے ضنط سے
ل یھ ت
,,,,ایتی می ھناں نچی ا کے ظوں یہ
ف ش
یس ئینا ا یسے کون رونا ہے ,,,,مسلسل ہالنے پر تھی جب وہ جپ یہ ہوا نو در جتے
روندھی آواز میں نولی,,,نور نانو کو تھی نہیں کہہ شکتی تھی ک نونکہ انکو ا شتے جود دواٹی
,,,دنکر کچھ دپر آرام کرنے کنلتے کہا تھا
ارے تچے رونے ہیں نو ائکا دودھ د یتے ہیں غقل سے یندل لڑکی ,,,,تچے کے
مسلسل رونے پر اشرفی اڑنا ہوا صوفے پر پراجمان ہونے در جتے کی غقل یہ مائم
کرنے لگا انداز نلکل خالصا عورنوں واال تھا کہ ناگہاں در جتے کی روی نو صورت یہ
ن
مسکراہٹ نکھر گتی ,,ا شتے آ یں پڑی کرنے اس جھنانک ھر کے پرندے کو د کھا
ن ت ھ ک
حسکی زنان گز تھر کی تھی,,,مگر نات نو اشکی تھنک ہی تھی وہ خلدی سے کچن کی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1517
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
طرف تھاگی اور قنڈر میں دودھ یناکر کمرے میں داخل ہوٹی,,,,تخہ اب تھی گال تھاڑ
کر رونے کا سعل فرما رہا تھا جنکہ صوفے پر ئیی ھے اشرفی نے تنزاریت سے ا یتے
,,,,کانوں یہ پر ر کھے ت ھے
ق م ش ی یئ
در جتے اس تچے کے ناس ھی اور لدی سے قنڈر ا کے میہ یں لگائ تخہ وا عی
خ
,,,,شدند تھوک کا سکار تھا دودھ ملتے ہی وہ پرشکون ہوگنا تھا
یقئ
شکر ہے ,,,,,اشکے خاموش ہونے پر اشرفی نے شکرایہ ادا کنا وہ عنر تی سے
,,,,اس مجلوق کو دنکھ رہا تھا حسے ا شتے محض قلموں ڈراموں میں ہی دنکھا تھا
در جتے ٹی ٹی یہ تخہ اینا میہ کھول کے ک نوں رو رہا تھا اسے رونے کے ادب و آداب
,,,نہیں آنے کنا ا یسے کون گال تھاڑ کر رونا ہے تھال
اسے تھوک لگی تھی اشرفی ئم دنکھ شکتے ہو وہ کس قدر تھوک کا سکار تھا اور وہ اتھی
نہت جھونا ہے شنکھ خای نگا ادب و آداب,,,,وہ ادب و آداب یہ زور د یتے نولی
اور ئظر اس تچے ئقوش یہ ڈالی ,,,,جو نلکل تمر کی کارین کاٹی تھا,,,,نے اجینار,,,,
ھ ج س م ل ت ھ ک ن
ہی در جتے کی آ یں ھرنے گی ئگاہوں یں تمر کا م کرانا جہرا لہرانا ا شتے کتے اس
تچے کے ما تھے یہ ا یتے لب ر کھے دل کو یسکین خاصل ہوٹی تھی جٹسے لگا تمر شا متے
ہو,,نار دنکھو زرا کٹسے ندندو کی طرح دودھ ٹی رہا ہے جٹسے زندگی میں نہلی نار مال
ہو ,,,,تچے کو دودھ ئینا دنکھ اشرفی تھر سے صدمے سے جور آواز میں نوال ,,,در جتے کا
تھر سے قہفہ نلند ہوا,,,,کچھ تھی نو لتے نو اشرفی اب ئم تجارے تچے کے کھانے یہ
,,,خاموش ہوگنا,,,,ک نونکہ تخہ سوحکا تھا اشلیتے در جتے نے خاموسی کو پرجنح دی
°°°°°°°°°°°
کچھ گھینوں کے طونل ای نظار کے ئعد اتمرجٹسی روم کا دروازہ کھول کر ڈاکنر کو ئکلتے
ت ن ُ
،دنکھ شاحر ا کی طرف ل نکا ،نافی سب ھی ڈاکنر کی طرف م نوجہ ہونے
آ نکے ئٹسنٹ شکندر صاجب کی شرحری نو کامناب نہری ہے پر اس شدند جھنکے سے
خ ک ن سف لکن ُ
ائکا وجود ل شاکت ہوگنا کسی م کی حرکات ہیں کر نا رہے وہ ،دھڑ نیں ل
ہم نے ایتی نوری کوشش کی پر نہت افسوس سے ہمیں یہ کہنا پڑ رہا ہے کہ ہم
ُ
،نہیں تجا نانے ا ہیں
ن
She is no more.......
،میں ڈاکنر کے کہے القاظ وہ نہیں رہی ,,,کسی ہیھوڑے کی طرح تج رہے ت ھے
ُ
نہیں ایسا نہیں ہو شکنا ،شر کو ئفی میں ہالنے یہ نہال جملہ تھا جو ا کے میہ سے ادا
ش
ہوا
ہن ن ج ن ح ک ش م م ھ ک ن
ھ ق ل
د یں یں خاینا ہو یہ ل وقت ہے آپ کے تے پر قت کو النا یں
نلکہ یسلیم کنا خانا ہے ,ڈاکنر نے ا یتے محصوص انداز میں کہا اور انک ناسف تھری
،ئظر شاحر کے جہرے پر ڈالنا وہاں سے ئکلنا خال گنا
ُ
نہیں میں نہیں کرنا ئقرت ،مخنت ہو ئم منری حرم ،,,وہ انک دم ہی آنے سے ناہر
ُ
ہونا خال کر نوال آنکھوں کے کونے تھنگتے لگے ،ا کی خالت کے ٹش ئظر غادل نے
ئ ش
نلنز شاحر جی جیم کر دیں یہ ئقرت جھوڑ دیں عنایہ کا ینچھا جھوڑ دیں ای نقام ،،،حرم
،کے القاظ انک نار تھر اشکے\ ذہن میں گوتختے لگے ،نہیں کرشکنا میں یہ ای نقام جیم
ُ
,ئم مت نوال کرو اس معا ملے میں
دھڑکنیں سیتی خاہی نو وہ تھی خل رہی تھی ،وہ زندہ تھا نہیں ہوا جیم وہ ،پر وہ مر
خکی تھی جیم ہو خکی تھی ،نک لحت ہی شاحر کی آنکھوں سے آیسو نہتے لگے ،نہیں
حرم منرے سیتے میں دل دھڑک رہا ہے اور جب نک یہ شایسیں خل رہی ہیں
تمہیں کچھ نہیں ہوشکنا منری زندگی تمہاری شایسوں سے مٹسلک ہے ئم مچھے ا یسے
جھوڑ کر نہیں خاشکتی یہ ممکن نہیں ,,,,وہ کچھ ہزناٹی ہونا جود سے مجاطب
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1524
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
تھا,,,شاحر سمی ھالو جود کو زندگی موت ہللا کے ہاتھ میں ہے,,,,غادل نے اسے
ہوش دالنے حق نقت سے روشناس کروانا خاہا وہ نلکل ا یتے جواسوں میں نہیں لگ
ئ ک ن ج
رہا تھا,,,,غادل کے ھنخوڑنے پر ا شتے آیسوں سے پر آ یں اتھا کر نے تی سے
یق ھ
سے ائکاری تھا کہ جو اتھی ڈاکنر کہہ کر گتے ہیں کنا وہ شچ ہے ؟؟؟؟؟؟
شر جھکانے کھڑا مسلسل آیسو نہا رہا تھا ،غادل نے انک لمتی شایس لیتے جود کو کم نوز
,,,,,کرنے شاحر کو ُئکارا
ت ُ
شاحر نو نوں رونا یند کر اور منری نات سن ,,,,اس نے ل نوں پر زنان ھنرنے کہا
م ن ش ُ
،جنکہ دل ا کی یہ خالت د کھ جود پر المت کر رہا تھا
کنا شاحر ہاں ..........نک دم ہی وہ غصے سے خالنا نوال اور ئینل پر رکھا کاتچ کا
گالس ہاتھ مارنے ینچے تھ نکا وہ کاتچ کا گالس کتی حصوں میں نونا اور کمرے میں انک
ارئعاش شا یندا کر گنا
وہ زندہ ہے ,,,,,,,,,غادل نے ہمت کرنے انک ہی شایس میں کہتے اب شاحر
کے ناپرات خاتختے خاہے ،وہ انک نل میں ہی نلکل شاکت ہوگنا تھا جٹسے انک
یقئ ش ج ُ
تھنڈی ہوا کا ھوئکا ا کے فریب سے ہونا گزرا ہو ،وہ عنر تی اور جنرت زدا ناپرات
ت ی ی ن ُ
ج
سے اسے د کھ رہا تھا ٹسے یہ خانے غادل نے ا سی کو سی نات کردی ھی حشکا
ُ
ئقین کرنا مشکل تھا ا کے لتے۔۔۔
ش
یہ سب کہتے کے لتے میں نے کہا تھا ڈاکنر کو ,,,,,غادل کی انک نار تھر آواز گوتختی
ن ُ ن ھ ت ن ش ُ
ا کی سماع نوں سے کراٹی ،وہ نے حس و حرکت تی آ کھوں سے اسے د کھ رہا تھا
ت ع م م ت تھ ُ
خ
،آیسو اب م کے ھے ،کمرے یں انک تی جنز سی خاموسی جھاٹی ہوٹی ھی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1528
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
دنکھ یہ سب میں نے ک نوں کنا یہ سب ئعد میں یناؤئگا پر نو یہ خان لے کہ یہ کرنا
،نہت ضروری تھا
فریب تھ نکارا ۔۔۔۔ غادل کے القاظ جوف سے کہیں خا سونے تھے زنان تھی ہلتے
،سے ائکاری ہوٹی
ش ت ُ
،کس سے نوجھ کر کنا نو نے یہ سب ،انک زوردار ھنڑ ا کے گال پر رشند کرنا گرانا
ُ
غادل نلکل اس سب کے لتے ینار یہ تھا اس لتے ا کے ھنڑ مارنے پر وہ دور خا گرا
ت ش
ق ئ ق ئ ُ
گالوں پر شاحر کی ائگل نوں کے یسان ی نت ہو کے ھے ،عنر تی ہی عنر تی ,,,
ی ی ت خ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1530
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ی ک ُ خ ش ت ُ
ھی ا کے گری دوست نے اس پر ہاتھ اتھانا تھا ؟؟؟ وہ دوست جو ھی دوشروں
ئ ُ ش ُ
کو ا کے لتے مارنا تھا آج اسے مار رہا تھا ؟؟ غادل کے لتے یہ سب قین کرنا ایبہاٹی
،مشکل تھا وہ شاکت سی آنکھوں سے میہ پر ہاتھ ر کھے شاحر کو دنکھ رہا تھا
ُ
یہ ضروری تھا شاحر میں ینانے ہی واال تھا تچھے پر ,,,,,,وہ فورا کھڑا ہونا ہمت کرنے
نوال
ینانے واال تھا ؟؟؟ کب ینانے واال تھا جب میں تھی اس صدمے سے مر خانا
ن ُ
منری قنر پر آکر ینانا ؟؟ یہ میں ناگل ہوخانا یب ینانا نو ہاں ؟؟؟ وہ اس نک نخنا
ہ
مرا نو نہیں یہ یس اب جیم کر نات کو .....وہ زپردشتی مسکرانا کندھے احکانا نوال
جنکہ دل شاحر کا یہ روپ دنکھ سینا جنر کر ناہر آرہا تھا
دروازہ کھال اور ڈاکنر اندر داخل ہوا ،کمرے کے اندر کا م نظر دنکھ ڈاکنر ہکا ئکا شا رھ
گنا ،یہ کنا خال کردنا ہے آپ نے اسکا ؟؟؟؟ آپ تھنک ہیں ؟ ڈاکنر نہلے شاحر
مرا نہیں ہے یہ زندہ ہے ،وہ انک قہر آلود ئظر غادل پر ڈالنا ڈاکنر کو جواب د یتے ہی
لمتے لمتے ڈگ تھرنا کمرے سے ئکلنا گنا ۔۔۔۔
ُ ش ُ
یہ سب کنا تھا مسنر غادل ؟؟؟اور آپ تھنک ہیں ؟؟ ا کے خانے ہی وہ اس سے
سوال گو ہونے
کچھ نہیں ڈاکنر پرانا دوست ہے منرا خلنا رہنا ہے ہمارا یہ سب ,,,,,زپردشتی جہرے
ن ُ
پر مسکراہٹ شجانے نوال ،جنکہ ڈاکنر جنرت سے ا یتے شا متے کھڑے اسے د کھ رہا
تھا جو زجمی ہوا تھی ڈھینوں کی طرح مسکرا رہا تھا ۔
،زجمی ہڈنوں سے سییھالنا ہے شاحر نو اب نک خال تھی گنا ہوگا ایتی ی نوی کے ناس
اس لتے جود کو سیی ھالنا وہ داجی کی طرف پڑھا ۔۔۔
°°°°°°°°°°°°
ن ش ُ
تچے کو در جتے کے لے خانے کے ئعد وہ شکر کرٹی ینڈ پر دراز ہوٹی سو گئ ا کی آ کھ
لگے اتھی جند منٹ گزرے ہی ہو نگے کہ کمرے میں مونانل کی ج نگاڑٹی ہوٹی آواز
ی یُ ئ ُ غ ح ل خ م ش ُ
نے ا کی ئیند یں ل ڈاال ،ظرناک خد نک صے سے شرخ ہوٹی وہ اتھ ھی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1534
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
اور شانڈ ئینل پر ہاتھ مارنے مونانل اتھانا ،مونانل کی اشکرین پر خلنا تمنر دنکھ نک
ئ ی ی ل ش ُ
دم ہی ا کے جہرے پر جوف کے شانے لہرانے گے ھی ٹستے کی نوندیں ما تھے پر
ُ
جمکتی صاف ا کے ڈر کا ییہ دے رہی ھی ،کمرے کے لے دروازے پر انک ئظر
کھ ت ش
ن گ ئ ت ُ
،ڈا لتے اس نے جوف سے ھوک لتے کال یس کرنے مونا ل کان سے لگانا
ُ ُ
تمہیں م نع کنا تھا مچھ سے رائطہ کرنے کی کوشش یہ کرنا میں جود ئم سے رائطہ کر
ہ ُ
،لونگی ،کال اتھانے ہی وہ کی آواز یں صے یں نولی
م غ م ل
خاموش نلکل خاموش تنری نکواس سیتے کی یہ تنرا یہ تھاسن سیتے کے لتے کال
ن ت ُ
،نہیں کی میں نے ،مقا ل ھی اس سے د تی آواز یں ھ نکارا
ت م گ
ُ
نولو ک نوں فون کنا ہے تھر ئم نے ہاں؟ وہ انک لمتی شایس لیتی جنانے ہونے لہچے
میں نولی ۔
ایتی ہی دھن میں تمر کے تچے کو اتھانے عنایہ کے کمرے کی طرف پڑ ھتے در جتے
ش ُ
کے قدم شاکت ہونے ,,عنایہ کے القاظ حرم مر گئ ا کے کانوں میں نازگست
ت ُ
کرنے لگے ،عنایہ اور تھی نہت کچھ کہہ رہی ھی پر ا کے کان اور وہ شاکت سی
ش
ت م ک ُ
،ھڑی ان القاطوں کے زد یں ھی
ُ
دنکھ میں نے تچھے نہلے تھی ینانا تھا شاحر ایتی ی نوی کو لے کر کوٹی رشک نہیں ل نگا
ُ ُ
ک ئ ئ ن ہن
ا کے ناس ی نوت یں ہو گے جو م مانگ رہے ہو اینا وقت صا ع کر رہے ہو سی ، ش
مچھے دونارہ فون کرنے کی ہمت یہ کرنا ،ہمارا راسیہ نہیں نک تھا ،وہ اشکو سمچھانے
،کی ئعد آحر میں شختی سے گونا ہوٹی
ا یسے کٹسے را شتے الگ ؟؟ تنرا کام ہوگنا نو را شتے الگ منری نات کان کھول کر سن
ن ی ُ
ی
اگر نو نے ان نوت کا ییہ یہ لگانا نو ناد رکھ سب کو ینا دوئگا کہ ا تی ہن کو نو نے
جود مروانا ہے نلین کر کے ،اور تنرا ناپ ہسینال میں تنری وجہ سے آحری شایسیں
گن رہا ہے ,, ،سب کو ینا دوئگا قا نل ہے نو ایتی نہن کی ۔۔۔۔۔ مقانل تھی غصے
ُ مھ ُ
،سے شرخ ہونا د کنوں پر اپر آنا
۔۔۔۔۔۔
ش ُ
کنا حرم مر گئ ؟؟؟ دماغ میں آنے سوال کے شاتھ ہی ا کے رونے یں اور شدت
م
ُ
آگئ تھی ،آیسو پراپر آنکھوں سے رواں تھے ،اس نے ینڈ کا شہارا لیتے ئظر مونا ل کی
ن
نالش میں دوڑائ ،رونے کی وجہ سے آنکھوں میں تھی دھندالہٹ تھی ،ینڈ پر
شسکی گلے سے پرآمد ہوٹی مقانل کو جنرت میں مینال کر گئ ،غادل نے ینا د نکھے ہی
ج ہ ُ
کال اتھانے کان سے لگا لنا تھا پر کال کی دوشری طرف موجود وجود کی کی سن
ک ن ش ن ُ
،اس نے نے شاجیہ ہی مونا ل کان سے ہنانے ا کرین آ ھوں کے شا متے کی
حرم کہاں ہے ؟ مہ مر گتی ؟؟؟؟ در جتے نے آیسووں کے دوران ا نکتے القاظ ادا
ش ل ُ
کتے ،وہ کہتے ہی خاموسی سے آیسو نہانے گی پر ا کی م آواز غادل کے دل کی دینا
ئ
ُ
ہال گئ تھی ،انک نل کے لتے ا کے دل نے خاہا کہ ینا دے حس کے لتے وہ ا یتے
ش
قیمتی آیسو صا ئع کر رہی ہے وہ زندہ ہے ،پر تھر ا یتے نلین کو حراب کرنے کی سوچ
آنے ہی وہ گہری سوچ میں عرق ہوگنا ۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1539
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ُ ُ
یناؤ یہ ت ئم نے وغدہ کنا تھا ئم اسے زندہ اور شہی شالمت لے کر آؤگے ،وہ زندہ
ن ش ُ
ہے یہ عنایہ جھوٹ نول رہی ہے نولو یہ؟؟؟ ا کی طرف سے گہری خاموسی د کھ
،در جتے ئقرینا جنچی تھی
ُ ن فل
ہاں ........مقانل نے انک طی جواب د تے ٹسے جو لی کی شاری دنواریں اس پر
ج ی
گرا دی تھی ،مونانل پر گرقت ڈھنلی پڑ خکی تھی آنکھوں سے ئکلتے آیسو اور گلے میں
،انکی آواز دونوں ہی ایتی خگہ شاکت و خامد ہوگئ تھی
ہنلو کنا آپ سن شکتی ہیں مچھے؟؟؟؟ دوشری طرف غادل نے قکرمندی سے سوال
ک نا
ُ ن
در جتے نے انک لمتی شایس لی تھی اور شاتھ آ یں مندی ،اسے جٹسے غادل کی
ھ ک
آواز ہی نہیں آرہی تھی یس ذہن میں حرم کا جہرہ لہرا رہا تھا حس سے کسی وقت
شاحر ہسینال سے شندھا غادل کے قل نٹ کے لتے ئکال تھا غادل کی خالت ئگاڑنے
ُ ُ
کے ئعد اب کافی خد نک اسکا غصہ تھنڈا ہوگنا تھا ،اسے اس خلد نازی سے
ت ن ُ ت ُ
ہسینال سے ئکلنا دنکھ داجی نے اسے رو کتے کی کوشش کی ھی پر وہ ا کی انک ھی
ت ت تھ ُ ی ُ
شتے ئغنر ہسینال سے ئکل آنا داجی نے ا کے ھے گارڈز ھی نچے پر ا یں ھی وہ
ہن چن ش
اجھی خاصی شنانے کے ئعد یہ کہنا کہ کچھ وقت اکنال رہنا خاہنا ہے ،وہاں سے ئکل
ت ن ی ُ غ ش ُ
آنا ا کے صے کی وجہ سے کسی گارڈ نے اسکا نچھا کرنے کی حرت ہیں کی ھی ،وہ
ُ
اتھی غادل کے گھر کے ناہر نہنجا ہی تھا کہ مسلسل تختے فون سے ینگ آنے اس
نے کال یس کرنے مونانل کان سے لگانا ۔۔۔۔
فون کاٹ دنا ،اور گاڑی نارک کرنے قدم غادل کے قل نٹ کی طرف پڑھانے ۔۔۔
ُ
شاحر سے فون پر نات کرنے کے ئعد اب وہ کچھ پرشکون ہوگئ تھی ہاتھ کی یست
سے آیسو صاف کرنے لمتی لمتی شایسیں لیتی جود کو پرشکون کرنے لگی ۔۔۔۔۔۔
وہ آس ناس پر انک شرشری سی ئظر ڈالنا ناکٹ میں موجود خاٹی سے قل نٹ کا دروازہ
کھولنا اندر داخل ہوا ،قل نٹ ہمٹشہ کی طرح آج تھی ئقاست سے صاف شی ھرا تھا ہر
ُ
جنز ایتی خگہ پر پڑی تھی ،اس نے انک شنایسی ظر نورے ہال یں ڈا لتے قدم
م ئ
کمرے کی طرف پڑھانے جہاں سے روشتی جھن کر ناہر ہول میں آرہی تھی اور ہول
ُ
کو ییم روسن کر رہی تھی ،اس نے کمرے میں قدم رکھا نو اس د من خان کو ینڈ پر
س
ُ
کتی مسینوں کے درمنان دراز نانا ،انک شرد سی لہر ا کے وجود یں دوڑی جٹسے کسی
م ش
سوہر ہوں ائکا ,اور اب ا یتے ہاتھ کینرول میں ر کھے آپ .....حرم کے آرام کا
،جنال کرنے وہ ضنط سے کام لینا دنے دنے غصے میں گونا ہوا
پر غادل شر نے کہا تھا کہ ا نکے سوہر نہت ڈراؤنے ہیں نلکل کسی ڈراوٹی مووی
کے ولن کی طرح .....پرس شدند جھنجالنے سے لہچے میں گونا ہوٹی ۔۔۔ شاحر نے
ت ن ُ ھ ک ن ن ُ
جنرت سے اس پرس کی طرف د کھا جو آ یں تھاڑے اسے ہی د کھ رہی ھی
اور کنا کہا ہے غادل شر نے؟؟؟؟ شاحر نے صنر کے گھویٹ ئیتے سوال کنا
ہ ُ
نہی کہ ا نکے سوہر مونے یں ،ا کے دو متے متے دایت یں ہرے پر خگہ خگہ
ج ہ ل ل ن
ُ
عخ نب کٹ لگے ہیں جو ا کے ہو لتے کو مزند ڈراؤیہ ینانے ہیں ،پرس غادل کی دی
ن
ک ن چمس
گتی ہداینیں ناد کرنے یہ ھی سے گونا ہوٹی ،اور شاتھ ہی جنرت سے آ ھیں
ہو شکنا ہے؟ لنکن ئقین آنکی نات پر تھی نہیں آپ ا نکے سوہر ہیں ,,,پرس نے
،حرم کی طرف اشارہ کرنے جٹسے ا یتے دل کی نات کہی تھی
میں نہاں نلکل تھی آنکو ئقین دلوانے نہیں آنا ایتی ی نوی کو دنکھتے آنا ہوں ،اب
مہرناٹی کر کے آپ انکی شاری رنوریس اور اب نک کی ا نکے غالج کی ڈئینل دیں ،اور
نہاں سے خائیں ،شاحر کا ضنط اب جواب د یتے لگا تھا اس لتے صاف گوٹی سے
پر انہیں ضرورت پڑ شکتی ہے منری ،،پرس صاجیہ نے موہم سی امند کے تحت
نوال جواہ کہیں مقانل اسے گولی سے ہی یہ اڑا دے و یسے دل نو شاحر کا کچھ ایسا ہی
,,,کرنے کو کر رہا تھا
پرس کے خانے ہی ا شتے شرشری سی ئگاہ ان رنوریس یہ ڈا لتے قانل کو شاینڈ ئینل
یہ رکھا ,,,اور قدم اتھانے حرم نور کی خایب آنا ,,,,اسکا وجود اب تھی شاکت تھا وہ
ھ ک ن ت م ھ ک ن
آ یں نچے زرد رنگت کٹساتھ خاموش سی پڑی ھی شاحر کی آ یں جود یہ جود ہی
تھنگتے لگیں ,,,,وہ ا یتے اور اشکے درمنان کا اتچ تھر کا قاصلہ منانے عین اشکے
,,,,مقانل ینڈ یہ دراز ہوا
ئگاہیں مبہوت سی اشکے جہرے کا طواف کر رہی تھی دل زوروں سے دھڑکنا سیتے
ت خ ئ ک ن
میں سور پرنا کرنے لگا ,,,شہد رنگ آ یں م ہونے کٹساتھ شرخ ائگارہ ہو کی ھی
ھ
شاحر نے آنکھوں کو منختے ا یتے یسیہ لب نورے اشنحقاق سے اس دسمن خاں کے
ما تھے یہ ی نت کیتے ,,,,انک آیسوں نوٹ کر حرم نور کے رحسار سے نکرانا اور نہی وہ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1549
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ی ک ن
لمخہ تھا جب اشکے وجود نے جنٹش کی ,,,,شاحر آ یں ھو لتے ھے ہوا نو حرم نے
چن ک ھ
ش ن ی ن
تھی آہسیہ آہسیہ ا تی آ یں ھولی گر رو تی کے ناعث ا کی آ یں جندھناٹی
ھ ک ش م ک ھ ک
جہرے کے فریب اینا جہرا النا حس سے شا متے سے آٹی نلب کی تنز روشتی مدھم ہوٹی
ھ ک ی ن
,,,نو حرم نے ا تی آ یں وا کی
دونوں کی ئگاہیں نکراٹی ناخانے کیتے ہی لمچے دونوں آنکھوں میں جوسی کے آیسوں لیتے
انک دوشرے کو ایتی ئیناب ئگاہوں میں انارنے لگے ت ھے ,,,,حرم کی آنکھوں سے
م ل آیسوں ہہ رہے ھے حسے خسوس کرنے شاحر نے جود یہ قانو کرنے ا تے
ش م ت ن س ل س
شساحر جی وہ ....اسے ئظریں حرا کر اتھنا دنکھ حرم کی نامشکل گھتی گھتی آواز پرآمد
,,,ہوٹی
شاحر نے پرق رقناری سے اشکی خایب دنکھا جو نانکوں میں اتھتی ئٹس کے ناعث
,,,کراہ رہی تھی
ککنا ہوا ہے ,,,,پرس پرس .....اس یہ خکھتے ا شتے زجم کا معاییہ کرنے ہڑپڑاہٹ
,,,,میں پرس کو ئکارا
ککنا ہوا ہے,,,شرعت تھرے انداز میں اندر داخل ہونے پرس نے شنینانے نوجھا
اور تھاگتی ہوٹی حرم کے ناس آٹی جہاں نہلے ہی شاحر اشکے زجم کا معاییہ کسی
ماہرین کی طرح کر رہا تھا اس نات سے ینحنر کے حرم کو محض رونے کے ناعث درد
,,,,کی ئٹس اتھی تھی اور اب وہ نلکل تھنک تھی مگر وہ نو نوکھالہٹ کا سکار تھا
جنک کریں منری ی نوی کو درد ک نوں ہورہا ہے ,,,,ا شتے رعندار لہچے میں پرس کو خکم
,,,,صادر کنا اور جود اسکا ہاتھ تھامے شرہانے کھڑا ہوا
ن
پرس نے نہلے اسے اور تھر نکتی ناندھ کر شاحر کو د تی حرم کو د کھا جو ا کے جہرے
ش ن ھ ک
جنکہ شاحر اسکا ہاتھ شختی سے تھامے جٹسے اسکا درد جود میں می نقل کرنا خاہنا تھا اشکی
گرقت اس قدر مظ نوط تھی کہ حرم کو ا یتے ہاتھ میں اشکے ہاتھ کی گرمایش می نقل ہوٹی
,,,,مخسوس ہونے لگی
شر آنکی وائف تھنک ہیں یس آپ انہیں رونے سے ئعض رکھیں یہ ا نکے لیتے
,,,,اتھی تھنک نہیں
پرس نے حرم کی آنکھوں میں تمی مخسوس کرنے معمالہ سمچھ کر ئفصنل سے آ گاہ
,,,,کنا
اب آپ خاشکتی ہیں شکریہ آئکا نہت نہت ,,,,ہر لفظ جنا جنا کر کہتے ا شتے پرس کو
,,,,ناہر کا راسیہ دکھانا
تجاری پرس کا شدت سے دل کنا اینا شر کسی مظ نوط دنوار میں دے مارے عخ نب
شرتھرا ڈاکنر ہے نا ہللا مچھے صنر دے وہ جود سے میمنانے ایتی تچی کچی عزت
,,,,سمنیتے ناہر ئکل گتی
دشنرس میں لے گنا ,,,,اشکے ہوی نوں یہ ق نصہ جمانے وہ حرم کو ا یتے اشنحقاق کا
تھرنور احساس دال حکا تھا ,,,کمرے میں معتی جنز خاموسی کا راج تھا محض انکی منٹسر
,,,,شایسوں کا سور ہی کمرے کی خاموش قصا میں شحر تھونک رہا تھا
تھی نو گال جناء سے الل تماپر ہونے لگے ,,,,اس حسین م نظر سے لطف اندوز
,,,,ہونے شاحر کی گھتی موتچھوں نلے لب منٹسم مسکرانے لگے
ا شتے انگو تھے کی مدد سے اسکا کا تجال لب شہالنا ا یتے گداز ہوی نوں یہ انک نار تھر اسکا
,,,لمس مخسوس کرنے حرم کے وجود میں سٹستی سی دوڑ گتی
ئم سے شارے حساب ئعد کنلتے ر کھے ہیں قلجال تمہیں پریسان ہونے کی ضرورت
,,,,نہیں مگر منری پڑپ کا حساب ئم تھی دوگی
,,,,,اسے گہری ئگاہوں سے دنکھتے شاحر نے کچھ شرد لہچے میں کہا
شساحر جی .....ا شتے نامشکل کا ئیتے ہوی نوں سے لفظ ادا کنا مگر شاحر خکھتے انک نار
م لخ ل چ ی
تھر شدت سے اشکے ل نوں کو جھونے ھے ہوا ,,,,حرم کے نافی فظ ق یں ہی
ن
,,,دم نوڑ گتے وہ نو اشکے نل نل ند لتے انداز سے ہی پریسان ہونے لگی تھی
ا یتے جونلی سے جھپ کر ئکلتے کا ییہ دے رہی تھی ,,,مٹسج کا جواب د یتے ا شتے
مونانل وایس نوک نٹ میں رکھا شاتھ ہاتھ میں نکڑا گالس تھی ئینل یہ ینکتے کے انداز
,,,,میں رکھا
میں جونلی خارہا ہوں ناکہ وہاں کے خاالت کا تھنک سے خاپزہ لے شکوں کچھ دپر
میں نہاں در جتے ڈرای نور کے ہمراہ آرہی ہے اسے حرم سے ملنا ہے لنکن جب نک
ن ن ن ن ل ئ ٹم
منرا سج یہ موصول ہو م ان دونوں کو کر جو لی مت آنا منرے ی عام کا ای ظار
,,,,کرنا
ناخانے ک نوں در جتے کا سیتے دل اجینار دھڑکا ئظروں میں اس سے ہوٹی آحری
,,,,مالقات لہرانے لگی ا شتے م نقکر انداز میں عخ نب حقدار سے لہچے میں کہا
م چمس
,,,,شاحر کو اشکے لہچے میں کچھ کھ نکا مگر اگلے ہی لمچے وہ محض قکر ھنا نار ل ہوگنا
غادل نے حڑ کر رموٹ تھنینانے تھر سے جینل ندلنا خاہا مگر کوٹی قاندہ نہیں ہوا
ا شتے جھنجالنے رموٹ کی شرحری کرنے کا سوخا اور ینا وقٹ صا ئع کیتے جند شنکنڈز,,,
میں اشکے پرزے الگ تھلگ کر د یتے جٹسے وہ اس کام میں مہارت رکھنا ہو ,,,وہ
اس قدر رموٹ کا آپریسن کرنے میں مشغول تھا کہ اسے اندازہ نہیں ہوا کہ اشکرین
یہ کنا سین اون ہے ,,,,م نظر کچھ نوں تھا ,,,,.ائگلش ہنرو ہنروین ناہوں میں
ناہیں ڈالے کنل ڈایس کرنے میں مگن تھے جنکی ہنروؤن کا لناس اس قدر جھونا
اور ینگ تھا کہ دنکھتے والے کو شرم آخانے مگر نہاں کس کو جنر تھی اب ہنرو
ہنروین ایبہاٹی خد نک انک دوشرے کے فریب آ خکے ت ھے اور انک دوشرے کی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1563
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ئگاہوں میں جمک لیتے دنکھ رہے تھے اور دنکھتے ہی دنکھتے ہنرو نے شدت سے
ہنروؤن کے گال یہ ا یتے ہویٹ ی نت کیتے عین اسی مو قعے پر دروازہ کھو لتے در جتے
اندر داخل نوٹی اور ئگاہ شندھا شا متے لگی اشکرین یہ خلتی مووی یہ نہری ,,,,اور
دوشری طرف کسی کی موجودگی پر غادل نے ئگاہ اتھاٹی ,,,مگر در جتے کی ئظروں کے
ئعقب میں دنکھتے اشکے تنروں نلے زمین کھسکی ا شتے شنینانے جینل ندال مگر خدا کی مار
,,,ہو اس رموٹ پر جو ا جھے کھاسے شرئف یندے کا کردار مسکوک کروا حکا تھا
ن کن ئ ش م یھ م ت
دوشری طرف در جتے نے یھناں نختے اینا رخ ندال گر ا کے ہاتھ یہ یی ھا اشرفی کی
ک ن
ناندھے اشکرین یہ خلتے ہنرو ہنروین کو ناقعدہ آ یں تھاڑے پرسی م لوق کی طرح
ج ھ
دنکھ رہا تھا ,,,غادل نے کھا خانے والی ئظر رموٹ یہ ڈالی جٹسے شارا قصور ہی اسکا
,,,,ہو اور آگے پڑ ھتے سوینچ سے ٹی وی ہی اوف کردنا
,,,ارے یند ک نوں کردنا ,,,,,اشرفی نے ٹی وی کے یند ہوخانے پر ندمزہ ہونے کہا
جہاں غادل کو شنکی کا احساس ہورہا تھا اشرفی کی نات یہ اسے مزند ندامت نے آن
ہ ن ن یھ ت
گ ھنرا جنکہ در جتے نے غصے سے لب نختے اشرفی کو د کھا جو لے سے ا ھے خاصے
ج
,,,,,ہمت کرنے ایتی ضقاٹی ئٹش کی جواہ وہ کہیں غلط ہی یہ سمچھ لے
حرم تھاٹی کو یسے کمرے میں ہیں کنا آپ ینا شکتے ہیں؟؟
,,,,جی نہاں .....غادل نے تھی مزند کچھ کہتے کا ارادہ پرک کرنے اسے کمرہ ینانا
ارے سواگت نہیں کروگے ہمارا ,,,,اس سے نہلے کے در جتے کمرے کی طرف
پڑھتی ماجول میں تھر سے اشرفی کی نارنک آواز گوتچی ,,,,در جتے نے تھر سے ضنط
ن ھ ک ن
,,,,کے کڑوے گھویٹ ئیتے اور اشرفی کو آ یں دکھاٹی تنر تے حرم کی طرف پڑھ گئ
ک ی
,,,,ینچھے غادل نے اشکی یست کو نکتے مسکرانے شر کو ئفی میں جنٹش دی
،اور رتموٹ کو صوفے پر ینختے مونانل اتھانا جہاں اتھی ہی شکرین نلینک ہوٹی تھی
ل م ٹم ک ن ش ُ
اس نے جٹسے ہی ا کرین آ ھوں کے شا متے کی نو شاحر کا سج نانا حس یں کھا تھا
ُ ن
کئ ن ھ گ ت
،کہ میں جونلی نچ گنا ہوں م ھی انک یتے کے ئعد جو لی آنے کے لتے ل خاؤ
ئ ہ
°°°°°
یہ ئین دن حس از یت اور پریساٹی سے گزرے تھے یہ وہی خایتی تھی پر دغا کے
ُ
غالوہ وہ کر تھی کنا شکتی تھی شاند ا کی ہی دغا یں رنگ الئ ھی کہ حرم اور شاحر
ت ئ ن
ن ُ ی ن ُ
دونوں زندہ تھے شالمت تھے ،شاحر نے ا یں ا تی طرف آنے د کھ م کرانے
س ہ
س ن ی ن ُ
ا ہیں حصار میں لنا ،وہ ا تی ماں کی ک ق نت مچھ شکنا تھا کہ وہ کس کرب سے
ی ک ت ُ
گزری ہیں ،داجی ایتی گود میں تمر کے تچے کو لتے ئیی ھے تھے وہ ھی م کرانے ھی
س
نور نانو اور شاحر کو دنکھ رہے تھے نو کیھی گود میں پڑے تمر کے تچے سے نائیں کر
لکن ُ
رہے تھے وہ اس تچے کو ل تمر کی طرح پریٹ کر رہے تھے جٹسے وہ کوٹی تخہ
ت ل ن ُ ُ
نہیں نلکہ جود تمر ہو ،اس تچے کو د کھ ا یں تمر کی ناد آنے گی ھی اور شاتھ ہی
ہ ن
ُ
آنکھوں کے گوسے تھی تھنگتے لگے پر اب ائکا دل ھی اس ق قت کو ق نول کر حکا
ن ح ت
سنوا حکا تھا یہ سب کچھ معلوم ہونے کے ئعد داجی سے اینا اسنعال دنایہ مشکل
ت ُ
ل
ہوگنا تھا وہ نو اس وقت ہی عنایہ کی خان یتے کے درنے آ گتے ھے پر غادل کے
ُ
سمچھانے پر وہ کچھ تھنڈے ہو گتے ت ھے ،ا ہیں ان سب میں قکر یس تمر کے تچے
ن
کی تھی وہ خا یتے تھے کہ عنایہ جٹسی لڑکی سے کسی تھی جنز کی نوقع کی خاشکتی ہے
اس لتے وہ خاموسی سے جونلی آ گتے تھے اور جونلی آنے ہی سب سے نہلے تمر کے
ن ی ن ُ
تچے کو ا ہوں نے ا تی امان میں لنا ,,عنایہ ا یتے تچے کی ڈ ل نوری کے ئعد آج ا یتے
ُ
کمرے سے ئکلی تھی مالزمہ سے اسے لوم ہوا تھا کہ حرم کی ند ین ا الماناد یں
م ش ف عم
ہی کردی گئ ہے جون زنادہ نہتے کی وجہ سے الش کو جونلی النا یہ ممکن تھا ،مالزمہ
مور آپ ک نوں قکر کر رہی ہیں میں نلکل تھنک ہوں ،اور اب سے سب کچھ تھنک
ُ ُ
ی
ہی ہوگا آج ہر پراٹی کے خا تمے کا دن ہے ,اس نے مخنت سے ا تی ماں کے
ش ُ
جھرنوں زدہ ہاتھوں کو ل نوں سے لگانے غام سے انداز میں کہا ،ا کے القاظ عنایہ
کے کانوں میں ڈھول کی طرح تختے لگے تھے وہ تھتی آنکھوں سے شاحر کو دنکھ رہی
ُ
تھی جو مسکرانا نور نانو کو دنکھ رہا تھا یہ سب کچھ اسے کسی پڑی ا ہوٹی کا ییہ دے
ن
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1570
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
رہے تھے ،شاحر نے آنکھوں سے ہی نور نانو کو یسلی د یتے انک ئظر داجی پر ڈالی جو
ئ ُ ت ُ
تمر کے تچے کے شاتھ مصروف ھے ،اس نے ظر ان سے ہنانے اب عنایہ کی
ن ی ش ُ ن ُ
خایب رخ کنا ،اسے جود کو نکنا د کھ اور ا کے قدم ا تی خایب پڑ ھتے د کھ عنایہ کی نو
جٹسے روح قنا ہونے لگی تھی دل کسی اتجانے خدسے سے دھڑکنا سینا جنر کر ناہر
ش ت ُ ہ ن ُ
ج
،آنے کو تھا ،شاحر نے اس نک نختے انک زوردار ھنڑ ا کے ہرے پر رسنت کنا
ی ل ُ
عنایہ اس سب کے لتے نلکل ینار یہ تھی اس تے پری طرح لڑ ھڑانے وہ ھے
چن ک
ک ُ
صوفے کی خایب گری ،صوفے پر گرنے ہی اس نے ا یتے میہ پر ہاتھ ر ھتے عنر
ُ ُ ُ
ئقیتی سے شاحر کی طرف دنکھا جو شرخ آ ھوں سے اسے ہی ھور رہا تھا ا کی آ ھوں
ک ن ش گ ک ن
میں ایسا کچھ تھا کہ عنایہ کو ایتی شایسیں یند ہوٹی مخسوس ہوٹی ،میں نے تمہیں نہلے
ُ
تھی صاف القاطوں میں سمچھانا تھا یہ کہ منری ی نوی سے ئم دور رہنا اگر اس جونلی
میں رہنا ہے نو ایسان ین کر رہنا ایتی خال نازناں مکارناں سب تھول کر اس جونلی
ہن ُ
اس پر ہاتھ یں اتھانا خاہنا تھا وہ عورت ذات کی دل سے عزت کرنا تھا پر کنا
عنایہ عورت کہالنے کے قانل تھی ؟؟؟ نہیں عورت نو ناز احساس وقا سمچھداری
غقلمندی صنر سے گوندھی گتی ہے پر ان میں سے کوٹی انک جنز تھی ایسی نہیں
،تھی جو عنایہ میں نائ خاٹی ہو
مہ میں نہیں خایتی ک کس ب نارے میں نوجھ رہے آ آپ ......انک نل کے
ت ل سح ُ
لتے اسے ا یتے م اور ہچے میں لڑکھڑاہٹ مخسوس ہوٹی ھی ،کنا شاحر کو سب کچھ
ت ُ
ییہ خل گنا ؟؟ کنا وہ ا یتے ہی ینانے نلین میں ھس کی ہے ؟؟؟ ایسی نہت
خ
ت ل م ش ج ُ
،سی سو یں ا کے ذہن یں گردش کرنے گی ھی
نے انک ئظر ڈالی تھی پر نولے کچھ نہیں وہ خا یتے تھے کہ اگر وہ نولے نو اینا ضنط
ن ت ُ خ ئ ت م ن ک ن ُ
س
ھو د ی گے ا کے یتے یں ھی عنایہ کی قرت کی آگ ل رہی ھی ا کی خاموسی
اور ئظراندازی کی وجہ ہی یہ تھی کہ وہ خا یتے تھے کہ اگر نہی سوال عنایہ سے وہ کر
خ ہن ُ
رہے ہونے نو شاند عنایہ اب نک زندہ یہ ہوٹی ،ائکا یس یں ل رہا تھا کہ شاحر
کے ہاتھ سے گن لے کر وہ قصہ ہی تمام کردیں آج اس پراٹی کا وہ حس صنر اور
تچمل کے شاتھ مصلحت سے کام لیتے ئیی ھے ہونے تھے یہ وہی خا یتے تھے ۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1576
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ت ُ
پر اب شاند ائکا ھی ضنط جواب د یتے لگا تھا وہ ماجول سے نے یناز ہونے کی نوری
،کوشش کر رہے ت ھے
نلنززز منری کوٹی غلطی نہیں میں نہیں خایتی آپ کنا نول رہے ،نلنزز یہ گن دور
,,,,کریں مچھے یہ ماریں ,,,عنایہ نے آیسوں سے رونے جٹسے النجا کی
میں ک نوں ایتی نہن کی خان لیتے کی کوشسیں کرونگی ؟؟ ایسا نہیں ہے جٹسا آپ
ق
سمچھ رہے یہ نو یہ کوٹی غلط می ہے یہ سی کی شازش ہے ,,,,ہرے پر تے
ہ ن ج ک ہ
ُ ُ
آیسوں کو ہاتھ کی یست سے صاف کرنے وہ خان خانے کے ڈر سے مینوں پر اپر
آٹی تھی اور تھی نہت سی خذناٹی نائیں کر کے وہ شاحر کو اینا ئقین دلوانے کی
،کوشش کرنے لگی
جٹسے تھم گتی تھی ،انک نل میں ہی الؤتچ میں موت کا شا شکوت جھا گنا تھا جٹسے
سب کچھ تھم شا گنا تھا ۔۔
م ن
در جتے جب حرم کو دنکھتے کے لتے کمرے یں نچی نو وہ گہری ئیند سو رہی ھی
ت ہ
یئ
شاتھ ہی پرس تھی کمرے میں موجود سنگل صوفے پر ھی سی کناب کا ظا عہ
ل م ک ی
کرنے میں مشغول تھی ،کمرے میں در جتے کو داخل ہونا دنکھ وہ کناب ئینل پر رکھتی
ل ک ن ئ ش ُ
ج
ا کی طرف م نوجہ ہوٹی اور سوالیہ ظروں سے د ھتے گی ٹسے نوجھ رہی ہو کہ اب وہ
کون ہے ؟؟؟شاحر نے خانے سے نہلے پرس کو وایس نلوا لنا تھا ک نونکہ غادل اکنلے
اسے جونلی نہیں لےخاشکنا تھا تجاری پرس تھی شاحر کے جوف سے محض ایتی
خان محقوظ کرنے کنکتے ناہر ئکلی تھی مگر جٹسے ہی شاحر کو ناہر خانا دنکھا وہ فوری
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1579
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ُ
اندر آگتی تھی ,,,در جتے پرس اور ا کی سوالیہ ظریں شرے سے ہی ظرانداز کرٹی حرم
ئ ئ ش
کی طرف پڑھی ،اشرفی تھی ایتی آنکھوں کو پڑا کتے ینڈ پر شاکت لیتے حرم کے وجود کو
ُ ن
دنکھ رہا تھا ،در جتے کے حرم نک ہنختے سے نہلے ہی وہ ا کے ہاتھ سے ھٹ کر اڑنا
ش
ت ُ
ہوا حرم کے ہاتھ پر خا ئییھا ،یہ سب ایتی اخانک ہوا تھا کہ در جتے اسے روک ھی یہ
ھ ک ی ن ئ ش ُ
ی
ناٹی ،اشرفی ا کے ہاتھ پر یھا ہی تھا کہ حرم نے ا تی آ یں وا کی در جتے کو رج کر
اشرفی کی حرکت پر غصہ آنا حس نے ایتی خلد نازی دکھانے حرم کی ئیند میں خلل
ڈال دنا تھا ،ا یتے ہاتھ پر ئیی ھے اشرفی کو دنکھ حرم کے جہرے پر ناگہاں مسکراہٹ
م ُ
تھنلی اس نے ا یتے ی نٹ یں ا تی شدند ٹسوں کو پرداست کرنے ا یتے دوشرے
ئ ھ ت
ت ُ ُ
ہاتھ کو حرکت د یتے اشرفی کے نالوں میں ایتی ائگلناں ت ھنری ،اشرفی ھی ا کے
ش
ج ُ
ہاتھوں کی ائگل نوں کو پرمی سے ایتی جوتچ سے ھونا اس سے ا تی مخنت اور غقندت
ی
اشرفی کے سوال پر حرم نے مسکرانے اینات میں شر ہالنا اور اتھتے کی کوشش
ت ش ُ ن ل ُ
کرنے گی ،اسے اتھنا د کھ در جتے ا کی طرف پڑھی اور شاتھ ہی پرس کا ھی شکنا
لن ُ ش ت ُ
نونا تھا وہ ھی ا کی طرف کی ،اسے انک طرف سے پرس نے اور دوشری طرف
ی یئ ش ُ
سے در جتے نے شہارا د یتے ینڈ سے ینک لگوانے ییھانا ,ا کے ھتے ہی در جتے نے
ُ ش ُ ُ
اس سے ا کی طی نغت درناقت کی حشکا اس نے مسکرانے جواب دنا اور نور نانو کا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1581
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ت ُ
نوجھتے لگی ،دونوں کو نائیں کرنے گھنیہ گزر گنا تھا جنکہ پرس ھی ا کی نانوں سے تنزار
ن
ُ
ہوٹی اب دونارہ کناب کا مظالعہ شروع کر خکی تھی ،اشرفی تھی ا کی نانوں میں ا تی
ی ن
ئ
نات ڈالنا ایتی موجودگی کا تھرنور احساس دال رہا تھا جنکہ شا متے ییھی پرس اتھی نک
اشرفی کی نانوں سے شکتے میں تھی ،وہ دونوں نانوں میں ہی مشغول تھی کہ کمرے
کا دروازہ نوک ہوا اور غادل صاجب ایتی نوری شان کے شاتھ اندر داخل ہوا ،اندر
ش ُ
داخل ہونے ہی اس نے سب سے نہلے حرم سے ا کی طی غت کا نوجھا تھا حرم
ن
ُ ج ُ ُ
نے م کرانے اسے ینانا کہ اب وہ تھنک ہے ،حرم سے نو ھتے کے ئعد اس نے س
ن ُ ی یئ
انک مسکراٹی ئظر شر جھکانے ھی در جتے پر ڈالی اور ا یں شاحر کا ی نعام دنا کہ
ہ
ن ُ ک ن ُ
اس نے جو لی آنے کا کہا ہے ،وہ ہتے کے ئعد ا کی طرف سے می نت جواب نانے
ش ُ
انک تھرنور ئظر در جتے پر ڈالنا ناہر کی طرف پڑھ گنا ،ا کی در جتے پر ظریں کسی نے
ئ
کنا ہوا میں اینا یسند آنا ہوں کہ ئم نار نار مچھے سٹسے سے دنکھ رہے ہو ،ینا دو شرماؤ
ُ ُ
مت کہہ دو ئم کہ اشرفی ئم مچھے نہت یسند آنے ہو ،یہ نوں کرنا ہوں کہ میں آگے
ُ ُ
ئ چم ن ئ
تمہارے ناس ہی آکر ییھ خانا ہوں آرام سے د کھ لینا ھے م ,,,,,اسے ینک
ن م ُ
ونو مرر تھنک کرنے دنکھ اشرفی نے کچھ مسکوک انداز یں اسے د ھتے کہا ،اشرفی کی
ک
آواز پر جہاں حرم اور در جتے م نوجہ ہوٹی تھی وہی غادل جوری نکڑے خانے پر گڑپڑانا
ن چن ی
نہیں ایسی نات نہیں میں نے موڑ کاینا تھا اس لتے ینک ونو مرر سے ھے د کھا ،
،کہ کوٹی گاڑی نو نہیں آرہی ،غادل فورا ہی جود کو سیی ھالنا ایتی ضقاٹی د ینا گونا ہوا
ُ
نہیں مچھے ایسا لگ رہا ہے جٹسے میں تمہیں نہت یسند آنا ہوں ،رکو میں آگے ہی
ہونا ہوں ،یہ یناری لڑکی در جتے تھی ا یتے کندھے پر منرا نوجھ پرداست کر کے تھک
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1584
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
گئ ہوگی ،اشرفی نہلے غادل سے کہنا تھر در جتے کو مسکرانا دنکھ گونا ہوا ،در جتے نے
ش ُ
کوٹی رشنایس یہ دنا نو وہ ا کے کندھے سے اڑنا ڈیش نورڈ پر نانگ پر نانگ رکھنا آرام دہ
ُ
انداز میں عین غادل کے شا متے ئییھ گنا ،انک نل کے لتے غادل عش کھا اتھا
ہن ُ
تھا انک طوطے کی اس حرکت پر ،پر جہرے پر ایسا کوٹی ناپر اس نے طاہر یں
،ہونے دنا تھا
کچھ دپر نو خاموسی کی ئظر ہونے پر خلد ہی کچھ ناد آنے اشرفی کی انک نار تھر زنان
،تھسلی
غادل کو انک نار تھر شرمندگی نے آن گ ھنرا اسے شدند جود یہ مالمت کرنے کو جی خاہا
وہ اس لمچے کو دل ہی دل میں کو شتے لگا جب ا شتے ی نوی اون کنا تھا ,,,وہ خاموش
رہا آحر جواب د ینا تھی کنا اشرفی کے اس سوال کا ؟؟؟
،مو مچھے ناد نہیں نام ,,,,,غادل ہلکی آواز میں ممنایہ
اجھا خلو جب ناد آخانے یب ینا د ینا میں ا یتے خگری دوست شاحر کے شاتھ دنکھو
،ئگا ،اشرفی خان نوجھ کر حرم کو سنوانے کے لتے نلند آواز میں نوال
ُ
اور نہاں غادل کا دل خاہا تھا کہ خلتی گاڑی سے ہی کود خانے ،کچھ اس ر موٹ
ت
ت ک ش ُ
نے ا کی عزت کا کحرا کر دنا تھا اور جو تچی ھچی عزت ھی وہ یہ طوطا نوری کرنے
،کے خکر میں تھا ،وہ محض اینات میں شر ہال گنا اور ڈرای نونگ پر دنہان د یتے لگا
ش ُ
گولی کی آواز کے شاتھ ہی عنایہ کو ایسا مخسوس ہوا تھا جٹسے وہ گولی ا کے وجود کے آر
ُ ن
نار ہوٹی ہو وہ ایتی جوفزدہ تھی کہ آ یں نچے ھڑی ھی ،شاحر نے اسے د کھ
ن ت ک م ھ ک
ُ
افسوس سے شر ئفی میں ہالنا تھا ،داجی تھی تچے کو اتھانے اتھ ھڑے ہونے ھے
ت ک
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1588
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
نور نانو نے تھی انک لمتی شایس لیتے ایتی شایسیں نہال کی جنکہ عنایہ اب نک
ت ک م ھ ک ن
،شایس روکے شاکت و خامد آ یں نچے ھڑی ھی
کنا خاہتی ہو کہ تمہارے غل نظ جون سے میں ا یتے ہاتھ رنگ لو؟؟؟؟؟ شاحر نے
ک ن ی ش ُ یھ ت
ضنط سے می ھناں نچے سوال کنا ،ا کے سوال پر عنایہ نے ا تی آ یں ھولی اور
ک ھ
ت ل ن ُ
شاتھ ہی ا یتے وجود پر ہاتھ ت ھنرنے گولی ڈھونڈٹی خاہی پر گولی اسے یں گی ھی
ہ
ت م چن ی ش ُ ش ُ
ا کے ناس سے گزرٹی ا کے ھے موجود دنوار یں ی نت ہوٹی ھی وہ گولی ،شاحر نے
ت ُ
پرنگر محض عنایہ کو ڈرانے کے لتے دنانا تھا ،پر نے سود اس نے اب ھی ا تی
ی
جوف سے تھوک ئگال تھا عین اسی وقت نور نانو کی آواز سن شاحر نے گن ینچے
،کرنے داخلی دروازے کی طرف دنکھا جہاں سے حرم اور در جتے داخل ہو رہی تھی
ھ ج ش ُ ُ
اس نے انک جوتخوار ئظر عنایہ پر ڈالی اور گن جھنانے کچھ ا کی طرف کتے گونا ہوا
،
،داخل ہوٹی حرم پر ڈا لتے تھولی ئییھوں کے شاتھ ا یتے کمرے کی طرف تھاگ گئ
شاحر تھی گن وایس جھنانا انک لمتی شایس لیتے حرم کی طرف م نوجہ ہوا ،نور نانو
ل فس یل م ُ ت گ ش نہ ُ
لے ہی ا کی طرف پڑھ تی ھی اور اسے ا یتے حصار یں تی قت لنانے گی
تمہارا نام غصام ہے ,,,,ئعتی حقاطت کرنے واال ئم منرے خاندان کے وارث سب
ک ُ
کی حقاطت کرنے والے ہو ,,,,,وہ اس تچے کے جھونے سے ما تھے پر لب ر ھتے
کھ ن ہ س ئ م ن ُ
ہونے نولے ،ا کی نات پر الؤتچ یں موجود تمام قوس کے جہروں پر م کرا یں ل
,,,اتھی تھی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1592
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
س ت ی س ن ُ
ی
ا ہوں نے م کرانے تچے کو شاحر کے جوالے کنا اور جود ا تی ال ھی یھا لتے ا یتے
,,,کمرے کی طرف پڑھ گتے
ُ
شاحر تچے کو دنکھ نے شاجیہ ہی ا کے دونوں گال جوم گنا اور تچے کو لتے حرم کی
ش
ت کش ن ُ
طرف پڑھا حرم قلواقت تچے اتھا ہیں تی ھی اس لتے شاحر کی ہی گود میں
جھ ُ ُ
,,,,تھامے اس تچے پر کتے اس تچے کو ینار دنا
،داجی نے اجھا نام رکھا ہے یہ غصام ,,,ماجول میں در جتے کی جہکتی ہوٹی آواز گوتچی
ہ م ق ن م ش ُ
ا کی نات پر سب نے ق ہونے اینات یں شر النا تھا ۔۔۔
ُ
,,,,تمہیں ییہ میں نے اسکا نام شنگہم سوخا تھا پر مچھ سے کسی نے نوجھا ہی نہیں
ش ُ
در جتے کے کندھے پر ئیی ھے اشرفی کی صدمے سے جور آواز پرآمد ہوٹی ،ا کی نات پر
°°°°°°°°
دونہر کے کھانے کے ئعد وہ حرم نور کو آرام کرنے کا کہنا کسی اتمرجٹسی کنلتے روایہ
ہوگنا تھا مگر کام اینا پڑھ گنا تھا کہ رات کے نہر گھر وایس لونا ,,,,ا شتے جونلی میں
ا یتے کمرے کا دروازہ کھول کر وہ اندر داخل ہوا کمرا حسب معمول روسن تھا اور یہ
,,,اشکے لیتے حرم کی موجودگی کی غالیت تھی نے شاجیہ ہی اشکے لب مسکرانے
شا متے ہی حرم نور گہری ئیند کے مزے لوٹ رہی تھی نو اشکے پراپر میں در جتے رشالہ
تھامے انہماک سے پڑ ھتے میں مشغول تھی جب ئگاہ آہٹ پر دروازے کی طرف
,,اتھی ,,,شاحر کو مسکرانا دنکھ وہ تھی مسکرانے ینڈ سے اپرٹی اشکے ناس آٹی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1595
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
اہمم اہمم ....آنکی پرای نو یٹ ی نوی ہے تھاٹی جی تھر کے دنکھ لیں ,,,,اشکے فریب
خ
آنے پر تھی شاحر کو در جتے کی موجودگی کا احساس یہ ہوسکا نو وہ کان میں ھتے
ک
,,,شرارت سے نولی
ی نوگی منرے ہاتھ سے ,,,,وہ ہوش میں آنے ایتی حجل منانے کنلتے مصنوعی رعب
سے نوال ,,,,ندلے میں در جتے دٹی دٹی آواز میں میہ یہ ہاتھ رکھتے کھلکھالٹی ,,,وہ ئفی
میں شر ہالنے صوفے یہ ہاتھ میں نکڑا پرئقکٹس رکھتے جود تھی ئیی ھا اور ا یتے تن َرو کو
,,,سوز سے آزاد کرنے لگا
,,کنا آ نکے لیتے کھانا الؤں؟؟در جتے نے غام سے انداز میں نوجھا
نہیں گڑنا میں نے را شتے میں غادل کٹساتھ کھالنا تھا یہ یناؤ ئم نے اور حرم نور نے
,,,کھانا کھانا؟؟؟اشکے سوال کا جواب د یتے مصروف سے انداز میں اینا سوال داغا
کنا ہوا کہاں کھوگتی ,,,شاحر نے اسے خاموش دنکھ نوجھا اور اتھ کر وارڈروب کی طرف
,,,آنا
,,,حچی تھاٹی میں نے کھالنا اور تھاٹی کو تھی وقت یہ کھانا اور دواٹی دے دی تھی
شاناش ,,,,شاحر نے مسکرا کر شراہا شاتھ وارڈروب سے پراؤزر اور شرٹ لیتے
ناتھروم میں یند ہوگنا ,,,ینچھے در جتے تھی انک آحری ئظر حرم کے سونے وجود یہ
,,,ڈالتی ناہر ئکل گتی
تھنک ہو کچھ نہیں ہوا ہے تمہیں ,,,اسکا گال تھنینانے شاحر نے اسے ہوش میں
,,,سے شاحر کو دنکھتے لگی ,,,جٹسے اشکی موجودگی کا ئقین کرنا خاہتی ہو
میں نہی ہوں ئم منرے ناس ہو ا یتے سوہر کے ناس نلکل محقوظ ,,,,ا شتے ما تھے
یہ نوسہ د یتے مخنت سے کہا اور خکھ کر اسے گلے سے لگانا ,,,,.حرم کی شایسیں
اتھل ییھل ہوخکی تھیں دل اتجانے خدسوں کے تحت دھڑک رہا تھا مگر شاحر کو
ا یتے شا متے ہاکر وہ شرشار ہوٹی تھی شختی سے اسے جود میں تھینچے ہونے تھی جٹسے
اسے ایتی ناہوں کے گ ھنرے میں قند کرنا خاہتی ہو,,,آیسوں تنزی سے شہد رنگ
,,,,آنکھوں سے رواں تھے جو کہ نکتے میں حزب ہونے لگے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1599
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ششش کچھ نہیں ہوا نلکل خاموش منرے ہونے ہونے تمہیں کوٹی کچھ نہیں
کرشکنا ڈرنے کی کوٹی نات نہیں خان شاحر اس جونلی میں منری اخازت کے ئغنر
کوٹی پرندہ تھی پر نہیں مار شکنا ,,,,,اشکے آیسوں ائگل نوں سے صاف کرنے وہ مخنت
,,,سے کہتے لگا
حرم تھی اشکی موجودگی کو ئقیتی خا یتے اب کچھ پرشکون ہوٹی ,,,,وہ اسکا جوف سمچھ
,,,,شکنا تھا یہ سب تھولنا قلجال حرم کنلتے مشکل تھا
خکم کنختے ایتی ی نوی کی مسکراہٹ کنلتے یہ یندہ ناجنز کنا کرشکنا ہے ,,,,,انگھونے
,,,سے اسکا تجال لب مسلتے شاحر نے ینار ہونے والے انداز میں کہا
حرم نے اشکی ئیناب ئگاہوں کی ناب ٹی النے تھر سے ئگاہیں خکھا دی مگر اس نار
,,,ہوی نوں میں حسین مسکراہٹ رقصاں تھی
یس نہی مسکراہٹ شاحر شہروز خان ہمہ وقت ایتی ی نوی کے جہرے یہ دنکھتے کا
چن ی
جواہش مند ہے ,,,,وہ مخنت سے کہنا اشکے شرخ غارض کو ل نوں سے جھونے ھے
,,,ہوا
اور مبہوت شا اشکے جہرے کے انک انک ئقوش کو واصح طور یہ ایتی ئظروں سے روح
,,,میں انارنے لگا
شاحر تھی می نظر تھا اشکے سوال کا ,,,,ا شتے گ ھنرانے ہونے نلکیں خکھاٹی اور تھر
,,,اتھاٹی
ککنا آپ مچھ سے اب ناراض نہیں؟؟نامشکل دل و دماغ میں خلنا سوال آحر ا شتے
,ہمت مخیمع کرنے نوجھ ہی ڈاال
کنا ئم ا یتے سوہر شاحر شہروز خان کی ناراصگی جھنلتے جیتی ہمت رکھتی ہو
حرم نے نےیسی سے ئگاہیں خکھادی ک نونکہ حق نقت میں وہ اشکی ناراصگی ایتی
,,,,نازک خان یہ پرداست کرنے کے قانل نہیں تھی
ی نقکر رہو میں ئم سے ناراض نہیں رہ شکنا لنکن جو طلم اتجانے میں ئم نے منرے
شاتھ کنا ہے اسکا مداوا نو تمہیں ہرخال میں کرنا ہوگا مگر شاحر کے اشنانل میں ,,,,وہ
ایتی نات پرغظم لہچے میں کہتے خکھا اور شدت سے اشکے ہوی نوں کو ایتی گرقت میں قند
کرگنا,,انداز کافی شدت لیتے ہونے تھا حرم نے مزاجمت کنلتے ا یتے ہاتھ اتھانے
قظرہ قظرہ اشکے ل نوں کا خام جود میں انارنے وہ پرشکون ہوا,,اور آہسیہ سے اشکے
عم ہ ن ن ک چن ی
ل نوں کو آزاد کرنے ھے ہوا ,,,,حرم نور کی دھڑ یں نو وہ لے ہی مول سے تنز
دھڑک رہی تھی اب اشکے عمل یہ جٹسے سنیہ نوڑ کر ناہر آنے کو تھی ,,,,لمتے لمتے
شایس تھرنے ا شتے نامشکل جند مینوں میں جود کو پرشکون کنا ,,,,جنکہ شاحر
مسکراٹی ئگاہوں سے اشکے جہرے کے آنے خانے رنگ دنکھ رہا تھا اور جٹسے ہی
اشکی شایسیں کچھ اعندال میں آٹی ,,,,ناگہاں شاحر نے نلٹ کر کمرے سے روشتی
ش ک خ ئ چمس
ج ت
غایب کی اور اسے ھتے کاموقعہ د یتے غنر ھر سے ھتے ا کے ل نوں کو ھونے
,,,,گردن یہ اینا لمس جھوڑنے لگا
رات کی نارنکی ہ نوز ا یتے پر تھنالنے ہونے تھی خاروں اور گہرا شکوت طاری تھا
جہاں اس شناہی میں جونلی کے مکین گہری پرشکون ئیند سورہے تھے وہی وہ دنے
ناؤں شناہ شال میں اینا وجود جھنانے قدم پڑھانے راہدارناں ع نور کررہی تھی ,,,آحر
کار وہ جوری جھتے تمام منزل ع نور کرنے تنروٹی دروازے کی سمت آٹی جہاں گارڈ تھی
گہری ئیند کے مزے لوٹ رہا تھا وہ ینا آواز یندا کیتے آہسیہ سے دروازہ کھول کر ناہر
,,,,ئکلی اور اسی طرح دنے قدم اتھاٹی سٹسان شڑک پر ئکلتی خلی گتی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1606
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
اسکا شایس پری طرح تھول حکا تھا شڑک نلکل وپران سٹسان تھی محض خگنو کی
آواز ماجول میں ارئعاش یندا کرٹی شحر تھونک رہی تھی ,,,کچھ دور ہی لمتے لمتے قدم
اتھانے وہ مین روڈ کی طرف آٹی جہاں انک سقند رنگ کی کار اشکی می نظر تھی ,,,,کار
کے فریب آنے ا شتے فریٹ سنٹ کا دروازہ کھوال اور اس میں پراجمان ہوٹی اور اگلے
,,,ہی لمچے ڈرای نونگ سنٹ یہ ئیی ھے ئقوس نے گاڑی آگے پڑھادی
ی یئ
وہ سنٹ کی یست سے ینک لگانے پرشکون انداز میں ھی گہرے شایس ھرنے
ت
,,,,.لگی
اشکی شایس منٹسر دنکھ مجالف فرنق نے سوال م نقکر لہچے میں سوال کنا جنکہ نوجہ
,,,ڈرای نونگ پر مرکوز رکھی
یہ ٹی لو ....مقانل نے ڈیش نورڈ سے ناٹی کی نونل اتھا حر اشکے شا متے کرنے
,,,,ئٹسکش کی
عنایہ نے نونل تھا متے میہ سے لگاٹی اور دو گھویٹ لیتے وایس اسے ڈیش نورڈ یہ
,,,تھی نکا
,,,وہ تمہیں کچھ نہیں کرشکنا ی نقکر رہو جو گرجتے ہیں وہ پرشتے نہیں ہیں
جو ہوا سو ہوا و یسے تھی اب تمہارا وہاں رہنا حظرے سے خالی نہیں تھا ک نونکہ حس
وجہ سے ان لوگوں نے تمہیں یناہ دی تھی وہ انہیں خاصل ہوخکی تھی اب ئم
ا نکے لیتے محض نوجھ سے زنادہ کچھ نہیں تھی آج نہیں نو کل شاحر تمہیں گھر ست
ئکال ہی د ینا نہنر نہی تھا ئم جود ئکل گنیں,,,شنری نے غام سے انداز میں کہا اور
,,,انک شرشری سی ئظر اشکے نکھرے جہرے یہ ڈالنا ڈرای نونگ میں مصروف ہوگنا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1609
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
مچھے انک نات نہیں سمچھ آٹی ,,,کچھ دپر کے ئعد عنایہ کی پرسوچ سی آواز گاڈی کی
قصاء میں گوتچی ,,,,ڈرای نونگ کرنے شنری نے اسے آنکھوں سے ہی وجہ نوجھی
وہ یہ کہ ئم نے مچھے رات کی نارنکی میں جونلی سے ئکلتے کنلتے ک نوں کہا اگر شاحر,,,,
جود مچھے ئکالنا نو کم از کم میں ا یتے تچے کو خاصل کرنے کے ذر ئعے وہاں وایس قدم
رکھ شکتی تھی مگر اب جونکہ میں جود تھاگی ہوں نو منرے ناس کوٹی وجہ نہیں تختی
انکی زندگی میں داخل ہونے کی ,,,عنایہ نے من میں گردش کرنا سواک شنخندگی سے
,,,,شنری کے گوش گزارا
ک نونکہ اگر وہ ئکا لتے نو انہیں تمہارے نل نل کی جنر رہتی ئقینا شاحر انک غقلمند
آدمی ہے اس اے نےوفوفی کی امند نہیں کرشکتے وہ اگر تمہیں گھر سے نے دخل
کرنا نو نوری ہالینگ کٹساتھ کرنا وہ ہر وہ راسیہ تمہارے لیتے یند کرد ینا حسکے ذر ئعے ئم
انکی زندگی میں داخل ہوشکتی تھیں اور ئم یہ ئظر تھی رکھی خاٹی لنکن جونکہ ئم جود
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1610
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ت نہ تم َ
سے گتی ہو نو ا یں ہی ڈھونڈنے یں دسواری ہوگی اور اگر ڈھونڈ ھی لنا نو امرنکہ
م
,,,سے تمہیں شنایہ وک نوریہ کے گھر سے ئکالنا نا ئم یہ ئظر رکھنا ا نکے لیتے ممکن نہیں
,,,انکی نار شنری نے اشکی الچھن دور کرنے ئفصنل سے ینانا
اووہ مگر اب آگے کنا ہوگا کنا ہم ا یتے قدم وایس لے رہے ہیں؟؟؟
شنایہ وک نوریہ نے کیھی ہارنا نہیں شنکھا عنایہ جی ....جی یہ کافی زور د یتے ا شتے
,,,فحریہ انداز میں کہا ,,,عنایہ نے داد میں اپرو اتھانے
,,,,وہ قنح مندی جٹسی مسکراہٹ کٹساتھ کہنا ا یتے قل نٹ کے شا متے گاڑی روک گنا
ہم نہاں ک نوں آنے ہیں ہم نو امرنکہ خانے والے ت ھے یہ ,,,اسے کسی وپران سی
,,,,خگہ گاڑی روکنا دنکھ عنایہ نے الچھتے ہونے سوال کنا
قالی نٹ دو گھیتے ئعد کی تھی ایتی دپر یہ نو ہم اتنر نورٹ یہ رک شکتے ہیں اور یہ ہی
ہونل میں اشلیتے مچھے منرا حقیہ گھر آرام کنلتے نہنر لگا خلو اب کچھ دپر آرام کرنے
,,,کے ئعد اتنر نورٹ کنلتے روایہ ہونا ہے ,,,وہ غام سے انداز میں کہنا گاڑی سے اپرا
گھر میں داخل ہونے دونوں نے شکون کا شایس لنا ,,,گھر زنادہ پڑا نہیں تھا مگر
ضرورت کی تمام جنزیں نہاں موجود تھیں ,,,عنایہ نے سب سے نہلے جود کو اس
شناہ شال سے آزاد کرنے کمرے کا خاپزہ لنا اور خلتے ہونے ینڈ یہ دراز ہوٹی ,,,ئم
فریش ہوخاؤ میں یب نک کافی ینانا ہوں نہیں نو میں نہی سوخاؤئگا اور قالی نٹ مس
,,,,ہوخانے گی
ا شتے مسکرانے کہا اور کمرے سے ناہر ئکل گنا عنایہ نے تھی ندلے میں اینات
,,,میں شر ہالنا اور قدم ناتھروم کی خایب پڑھا د یتے
,,,,کچھ دپر میں ہاتھ میہ دھونے وہ جود کو کافی ہلکا تھلکا مخسوس کر رہی تھی
ایتی دپر ہوگئ اب نک کافی نہیں یتی اشکی ,,,شنری کا جنال آنے وہ آ ئیتے میں
ا یتے ہی غکس سے سوال گو ہوٹی اور اسے دنکھتے کی عرض سے قدم ناہر کی خایب
,,,موڑ د یتے
شنری کچن میں کھڑا مصروف سے انداز میں کچھ فراٹی کر رہا تھا شاند اسے تھوک لگی
تھی ,,,وہ مہارت سے ہاتھ خالنے یناز کی کینگ کرنے میں مشغول ہوا ,,عنایہ کے
قدم دہلنز یہ ہی شاکت ہو گتے ,,,شنری نے اسے آنا دنکھ مسکراہٹ ناس کی اور تھر
سے ا یتے کام میں مصروف ہوگنا ,,,جنکہ عنایہ کے دل کی دینا وہ ا یتے انداز سے
ج ہ ت ن م ن کن ھ ج
نخوڑ حکا تھا وہ کی ناندھے اسے صروف سے کام کرنا د کھ رہی ھی ئگا یں ٹسے
اشکے جہرے سے ہیتے سے ائکاری تھی قدموں کی جنٹش تھی موفوف ہوخکی تھی وہ
,,,نےجنالی میں ہی اسے مبہوت سی د نکھے گئ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1614
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
جود یہ مسلسل کسی کی ئظریں مرکوز دنکھ شنری نے ئگاہ اتھاٹی جہاں مقانل کی
آنکھوں میں حزنانوں کا تھانے مارنا سمندر پرنا تھا ,,,انک لمچے کنلتے شنری اشکی ئظروں
ہ س
کے مفہوم یہ تھ نکا مگر اگلے ہی لمچے اینا و م ھتے ا شتے سوالیہ ئظروں سے اسے
چم
,,,.دنکھا اور اپرو اتھانے سوال کنا,,,جٹسے نوجھ رہا ہو کنا ہوا
کچھ نہیں یس ا یسے ہی تمہارا کام کرنے کا انداز نہت دلخسپ ہے ایسا لگا جٹسے کافی
ماہر ہو ,,,,ا شتے ئگاہ حرانے مسکرا کر نات نلتی اور خلتے ہونے عین اشکے مقانل
,,,آٹی ئظریں اب تھی شنری کی خایب ہی منذول تھیں
لفظ سوہر یہ شنری کے تنزی سے خلتے ہاتھ تھمے ناپرات شاکت ہونے اور اگلے ہی
,,,لمچے ا شتے محض مسکرانے پر اک نقاک کنا
کنا تمہیں کسی نے کیھی ینانا؟؟؟کچھ نوقف کے ئعد عنایہ کی تھر پرسوچ سی آواز
,,,,.پرآمد ہوٹی
,,,وہ کنا ,,,ا شتے انکی نار پرنڈ کو فرانے کرنے ینا اشکی طرف د نکھے ہی نوجھا
وہ یہ کہ ئم نہت ا جھے ہینڈسم دکھتے ہو کافی پرکشش ہو نلکہ مچھے جنرت ہے ئم امرنکہ
جٹسے شہر میں ر ہتے کے ناوجود تھی اب نک سنگل کٹسے ہو؟؟ا شتے سو جتے ہونے
,,,,.اشکی خایب دنکھتے نوجھا
کنا تمہیں کچھ پرا لگا ,,,ناگہاں اشکی آنکھوں میں وپراٹی اپرنے دنکھ عنایہ نے نوجھا
,,,ناخانے اب یہ لڑکی آحر اس سے خاہتی کنا تھی
ایسی کوٹی نات نہیں ,,,,ا شتے نا لتے والے انداز میں کہتے اینا رخ ندال اور کافی کو مگز
,,,میں ئکا لتے لگا آنکھوں کے گوسے ا یتے آپ ہی ئم ہونے لگے تھے
نو تھر یناؤ ک نوں نہیں کی ئم نے اب نک شادی کوٹی ملی نہیں نا ئم نے ڈھونڈی
ہی نہیں ,,,,وہ تھر غام سے انداز میں جہکتے ہونے نولی اور پرے سے فراٹی ہونے
,,,,پرنڈ کا نکڑا نوڑ کر میہ میں رکھا
سوق نہیں ,,,وہ لیتے د یتے گتے سے انداز میں خان جھڑانے والے انداز میں نوال
,,,مگر عنایہ کے اگلے سوال یہ وہ ایتی خگہ منچمد ہوا
کنا ئم مچھ سے مخنت کرنے ہو؟؟ئظاہر عنایہ نے غام سے انداز میں نوجھا تھا مگر
,,,,لہچے سے صاف طاہر تھا کہ وہ اس سوال کے جواب سے تخوٹی واقف ہے
شنری دم شادھے جنرت ا نگنز ئگاہوں سے اسے دنکھ رہا تھا یہ سوال اشکے لیتے نلکل
,,,عنر م نوقع تھا
مس
کنا ہوا خاموش ک نوں ہو گتے ؟؟کنا تمہارے اس خاموسی کو میں افرار ھوں ,,,,وہ
چ
مخنت کروئگا جنکہ میں واقف ہوں ئم نہلے ہی انک تچے کی ماں ہو اور شاحر سے
,,,مخنت کرٹی ہو ,,,,ا شتے ئظریں حرانے ایبہاٹی شنخندگی سے جواب دنا
ک نونکہ مخنت سوچ سمچھ کر نہیں کی خاٹی اور مچھے شاحر سے اپرنکسن تھی جو کہ وقت
کٹساتھ ڈھل گتی اگر ئم اس وجہ کو لنکر مچھ سے افرار نہیں کر رہے نو میں اس
وجہ کو جیم کرد یتی ہوں لنکن میں خایتی ہوں ئم مچھ سے مخنت کرنے ہو میں نے
ن
ہر نار تمہاری آنکھوں میں ا یتے لیتے مخنت د ھی ہے ئم مچھ سے ائکار ہیں
ن ک
,,,,کرشکتے
وہ کچھ حزناٹی انداز میں انک کے ئعد انک لفظ سے اشکے شر یہ آسمان گرانے لگی
,,,تھی
میں کوٹی نکواس نہیں کر رہی مچھے اجھی طرح معلوم ہے ئم منری مخنت میں گرقنار
ہو میں نہیں خایتی ئم اس نات سے ائکار ک نوں کر رہے ہو مگر ئم حق نقت سے خاہ
,,,کر تھی میہ نہیں موڑ شکتے
انکی نار عنایہ اشکی طرف قدم پڑھانے اسکا رخ جھنکے سے ایتی طرف کرنے کچھ اوتچی
,,,آواز میں نولی ناخانے اب وہ ک نوں اشکے حزنات سے کھنل رہی تھی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1621
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
عنایہ میں نے کہا ایتی نکواس یند کرو میں ئم جٹسی لڑکی سے کیھی مخنت کر ہی
ک چمس
نہیں شکنا ھی ئم ,,,,وہ شحت عنر ینا نامش ل اینا اسنعال دنانے شرخ ائگارہ
,,,,ہوٹی ئگاہیں اشکی آنکھوں میں گاڑے ہر لفظ جنا جنا کر نوال
شنری نکواس میں نہیں ئم کر رہے ہو ہاں کی ہے میں نے نہت سی غلظناں ایتی
زندگی میں لنکن ئم منری ہر غلطی سے واقق نت رکھتے ہو مگر اشکے ئعد تھی ئم ہمٹشہ
مچھے عزت مخنت کی ئگاہ سے دنکھتے ہو لنکن جب آج میں جود ئم سے ا یتے حزنات
ینان کر رہی ہوں نو ئم مچھے منری مخنت میہ یہ مار رہے ہو آحر ک نوں میں اجھی طرح
ن
مخسوس کر شکتی ہوں تمہاری آ ھیں تمہارا ہخہ تمہارا دل تمہارے لفظ شاتھ ہیں
ب ی ل ک
دے رہے ہیں مچھے خاینا ہے آحر ایسا ک نوں کر رہے ہو ئم منرے شاتھ ,,,وہ اسکا
جہرہ ا یتے نازک پرم و مالئم ہاتھوں کے ینالے میں تھرنے پراعیماد لہچے میں
,,,یہ ممکن نہیں ,,,,دوشرے ہی نل وہ پری طرح اشکے ہاتھ جھنکتے گونا ہوا
لنکن ک نوں .....وہ خالٹی ,,,آیسوں لڑھک کر نےاجینار ہی رحسار یہ نہا ,,اشکے
,آیسوں مصنوعی تھے مگر مقانل کا دل خل کر رہ گنا
ش ن ّ
ک نونکہ ئم انک کنر سے شادی کی جواہ یں ہوگی ,,,,وہ ہر لفظ یہ زور د یتے ا کی
ہ
عنایہ کے کان لفظ کنر یہ شائیں شائیں کرنے لگے ماجول میں انک لمچے کنلتے
,,,,موت کا شکوت طاری ہوا
ککنا مظلب ہے اس نات کا تمہاری؟؟؟وہ کچھ شنکنڈز ئعد ہوش میں آنے نولی اسے
ایتی آواز کھائ سے آٹی مخسوس ہوٹی ,,,.وہی جو ئم نے شنا اور سمچھا مس عنایہ
شکندر ,,,وہ تھر ہر لفظ یہ زور د یتے نوال اور عنایہ کے شر جٹسے شانوں آسمان تھا تھا
کر کے آن گرے ,,,وہ دنگ سی اسے دنکھ رہی تھی شاند حق نقت یہ ئقین کرنے
,,,کی کوشش میں تھی
یبہی شنری کا مونانل تجا ,,,ا شتے ہاتھ پڑھا کر مونانل ئکاال جہاں اسے انک ی نعام
موصول ہوا ,,,مٹسج رنڈ کرنے ا شتے انک ئظر عنایہ کے شاکت جہرے یہ ڈالی اور
,,,,کچن کو انک ئظر دنکھتے کمرے کی طرف پڑھ گنا
کچھ دپر ئعد شنری ہاتھ میں سقری ینگ اور اشکی خادر لیتے ناہر آنا ,,,,اور فریب آنے
,,,اسے خادر دی
میں نلکل تھی نہاں تمہیں ا یتے جینڈر کی حق نقت ینانے نہیں آنا تھا مس عنایہ یہ
,,,نکڑو اور خلو قالی نٹ کا وقت ہوگنا ہے
,,,وہ تھنڈے تھار لہچے میں کہنا اسے زپردشتی ہی خادر تھما گنا
تھی مچھ سے دور رکھنا ئم ,,وہ ہوش میں آنے حسب غادت حقارت زدہ ئظر اس یہ
,,,ڈا لتے تھ نکاری ,,,,شنری نے ناسف سے شر کو ئفی میں جنٹش دی
تھنک ہے مچھے تھی سوق نہیں ئم جٹسی نال کو ا یتے شر ڈا لتے کا شاحر کو ائقورم
کرد ینا ہوں وہ جود تمہیں تھولوں کی ہنکڑی نہنا کر نہاں سے کے خانے گا,,,,وہ
,,,کندھے احکا کر غام سے انداز میں کہنا پرئقکٹس گھسنیتے ناہر کی طرف پڑھ گنا
عنایہ نے اشکی دھمکی پر دایت کجکجانے اور تنر ینکتی جود کو شال میں لنیتے اشکے
,,,ینچھے گئ ,,,اور خارہایہ انداز میں دروازہ کھو لتے تچھلی سنٹ یہ پراجمان ہوئ
,,,شنری نے مسکرانے ئفی میں گردن ہالٹی اور گاڑی اشنارٹ کرنے روڈ یہ ڈالی
یہ ی نگلہ ہ نوز ایتی جوئصورٹی کٹساتھ قائم و دائم تھا راہدارناں ع نور کرنے وہ دونوں اندر
داخل ہونے ,,,.شنایہ کو انکی آمد کی جنر نہلے ہی مل خکی تھی اشلیتے وہ وقت سے
,,,,نہلے ہی آفس سے آگتی تھی
,,,تھی,,,ایتی خایب انہیں داخل ہونا دنکھ وہ یساست سے کہتی م نوجہ ہوٹی
عنایہ نے تھی مسکرانے اشکی طرف قدم پڑھانے جنکہ شنری شر سے ہی شنانا کو
شالم ئٹش کرنا ا یتے کمرے کی طرف پڑھ گنا وہ مزند عنایہ کی نےرجی نہیں
,,,,پرداست کرشکنا تھا
عنایہ تھی کچھ دپر شنایہ سے نانوں کے ئعد آرام کی عرض سے اوپر کی خایب پڑھ گئ
,,,جہاں اسکا کمرہ نہلے تھی ینار تھا
°°°°°°°°°°°
،تھی ،دونوں ہی ا یتے نے قکر سونے ہونے تھے کہ جٹسے اتھنا ہی یہ ہو کیھی
ا یتے دنوں ئعد نو ُانہیں شکون کی ئیند ئصنب ہوٹی تھی ہحر کی طونل رائیں اب ج می
ہو خکی تھی دورنوں کا موسم نل حکا تھا ،ہلکی ہلکی روشتی نورے کمرے میں تھنلی
خ ح ُ
ہوٹی تھی نورے کمرے میں خاموسی کا راج تھا م ض ان دونوں کی تی شا یں
س ی ل
ن غ ش ت ن ُ
ا کی گہری ئیند کی گواہی دے رہی ھی جنکہ ا کے پر کس کمرے سے ناہر نوری جو لی
میں انک سور شا پرنا تھا انک طرف نور نانو کی آوازیں گوتج رہی تھی نو دوشری طرف
تچے کے رونے کی آوازیں تھی عروج پر تھی ،ناہر سے آٹی آوازوں پر شاحر کی آنکھ
ل ن ُ
کھلی اس نے آ ھیں کھو لتے انک تی شایس لی اور کمرے میں ئظر دوڑاٹی ئظر ا یتے
م ک
س ت ت ُ ش ن ُ
نازو پر شر ر کھے سوٹی حرم کو د کھ ا کے لب نے شاجیہ ہی م کرا ا ھے وہ ا ھی اسے
ُ
ایتی ئظروں کی حصار میں لتے دنکھ ہی رہا تھا کہ اسے ناہر سے آٹی داجی کی کرجت
قدم اتھانا شاتھ ہی ایتی شرٹ تھی نہیتے لگا تنروں میں جنل آڑیسنا وہ انک آحری
ئظر حرم کے سونے وجود پر ڈالنا کمرے سے ئکال ۔۔۔
**********
ن ُ
اب خاؤ دقعہ ہو خاؤ ڈھونڈو اسے زندہ یہ مردہ ،مچھے ہیں ییہ زمین کھودو یہ نہاڑ پر
ک ُ
اسے قنرشنان سے ڈھونڈ کر الؤ ,,,,داجی نے ا یتے شا متے ھڑے گارڈز کو ا یتے روندار
ُ
لہچے میں کہا اور ا یں خانے کا اشارہ کنا ،شر جھکانے ھڑے گارڈز داجی کا خانے کا
ک ہن
ہاں پر کچھ مہیتے نو تچے کو ماں کی ضرورت پڑٹی ہے یہ ....داجی اینا اسنعال
خش م ل ن ت ُ
دنانے کی نوری کوشش کر رہے تھے پر یہ خا ہتے ہونے ھی ا کے ہچے یں تی کا
ع نصر تھا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1634
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ہم کافی ہیں اس تچے کے لتے داجی ،اشکی پرورش ہم سب مل کر کر ینگے ،اسے
تھی ضرف نام کی ماں کی نہیں نلکہ ہماری نوجہ کی ضرورت ہے ,,,,داجی کی نات
ُ
سن وہ تھی ایتی نات اسی ہچے یں ہتے لگا جو ہخہ داجی کا تھا ،داجی انک ھرنور ئظر
ت ل ک م ل
خلیں تھاٹی یہ نو روز کا ڈراما ہے آپ کو تھوک لگی ہوگی میں اتھی آ نکے لتے اور حرم
تھاتھی کے لیتے اشنٹسل شا ناسیہ ینا کر الٹی ,,,در جتے آنکھوں کو م نکاکر کہتی کچن کی
،طرف پڑھ گتی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1635
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ُ
شاحر تھی نور نانو کی گود میں پر شکون سے سونے غصام کو دنکھنا ا یتے کمرے کی
طرف پڑھ گنا ۔۔۔۔
کمرے میں آنے ہی اس نے حرم کو و یسے ہی گہری ئیند میں نانا جٹسے وہ جھوڑ کر گنا
تھا ،آہسیہ سے کمرے کا دروازہ یند کرنا وہ الماری سے کنڑے ئکلنا واشروم میں یند
ہوگنا ،واشروم سے فریش ہونے کے ئعد ڈریسنگ کے شا متے کھڑا ہونا وہ ینار ہونے
ک ُ
لگا ،اسکا حرم کو ناسیہ کروانے کے ئعد ہسینال خانے کا ارادہ تھا تی دنوں سے وہ
ا یتے کام پر تھی شہی نوجہ نہیں دے نانا تھا ،آ ئیتے کے شا متے کھڑے ہونے وہ
اینا نورا خاپزہ لینا نلنا ہی تھا کہ درخانے نا شتے کی پرے لتے کمرے میں داخل
ہوٹی ,,,وہ انک مسکراٹی ئظر شاحر اور تھر حرم پر ڈالتی ناسیہ ئینل پر رکھتی نلتی ہی
,,,تھی کہ کچھ ناد آنے ا شتے شاحر کو ئکارا
ُ
پر تھاٹی آنکو ییہ ہے یہ تھاتھی تھی آ نکے خانے ہی اس سے لتے کی صد ضرور
م
ُ
کرینگی ،اور کچھ تھی ہے اب آپ نے گزارا نو کرنا ہے ا کے شاتھ ....در جتے کندھے
ش
آحکانے نولی
یئ ُ
نہت اجھی ,,,حرم نے جہکتےجواب دنا ،اور اتھ ھی اب وہ کافی خد نک ہنر ل
ن ق ن ی
خلو شاناش اب رونا یند کرو ،خاؤ فریش ہو کر آؤ تھر شاتھ میں ناسیہ کرنے ہیں ،وہ
گ ئ ن ن ُ ُ
اسے ا یتے سیتے سے لگ کر رونا د کھ اسکا شر اتھا کر ا یتے مقا ل کرنا ا ل نوں کے
ش ُ
نوروں پر ا کے آیسوں جینا مخنت سے نوال ۔
پڑھ گنا الماری کھو لتے ہی وہ حرم کے لتے کنڑے مینحب کرنے لگا ،ہینگ ہونے
ُ ک ُ
کنڑے ادھر ادھر کرنے وہ الیٹ گرین لر کی فروک پر رکا اور اسے الماری سے ئکالنا
ت
دونارہ حرم کی طرف پڑھا ،حرم کو وہ کنڑے تھمانے واشروم ھنختے وہ جود مونانل میں
ُ
مصروف ہوگنا ،مونانل کی اشکرین پر ا لناں ھنرنے وہ غادل کا منر ڈا ل کرنا
ن ت ت گئ
ش ُ
کال یس ہونے ہی غادل کی مصروف سی آواز ا کی سماع نوں سے کراٹی ۔۔
ن
جنریت ک نوں ناد کنا مچھ یہ جنز کو؟؟ غادل نے کپ میں خانے انڈنلتے مونانل کو
،کندھے اور کان کے ینچ میں رکھتے نوجھا
عنایہ کہیں خلی گتی ہے ....شاحر نے کھلی ہوا میں انک لمتی شایس تجلنل کرنے
ُ
اسے ینانا ۔
شاحر نے کمرے میں قدم رکھا ہی تھا کہ واشروم کا دروازہ کھول وہ دسمن خاں
نک ھ ُ
جھونے جھونے قدم اتھاٹی ناہر ئکلی ،شاحر کی آ یں ا کے ہرے پر گی سقاف
ل ج ش
حرم تھی تھوک کی وجہ سے خاموسی سے کھانے لگی ،شاحر جی انک نات کہوں آپ
ج ُ
غصہ نو نہیں کر ینگے یہ ؟؟ اسکا جوشگوار موڈ د کھ حرم نے کچھ کتے نوجھا انک
ھ چھ ن
،آج نو ممکن نہیں ک نونکہ اتھی تمھاری طی نغت نوری طرح تھنک نہیں ہوٹی ہے
ُ ُ
جب مچھے لگے گا اب ئم سقر کرشکتی ہو نو میں جود تمہیں ملوا آؤئگا ۔۔۔۔ حرم کی نات
ش ُ ن ش ُ
پر انک نل کے لتے ا کی آ ھوں یں غصہ واصح ہوا تھا پر ا کی ی غت کا جنال
ن ط م ک
ت چم س ت س ُ
کرنے وہ شہولت سے اسے مچھا گنا ،حرم ھی تی خاموش ہوگئ ھی اور ناسیہ
ھ
یگ ن ن ن ن ت ی یئ ش ہ ی سی ش
سے تے ا نج یہ می کڑی سی ھی ھی نےٹی ی ک ر گ سے نار ک نوں کا
کام ہوا سوٹ زیب ین کیتے منگتی کے مناسنت سے ہلکے تھلکے م نکاپ کٹساتھ وہ
یئ
آج اس محقل کا حصہ یتی ھی ھی گر جہرے یہ خاصی اداسی ر م ھی ٹسے وہ
ج ت ق م ت ی
جب یہ سب اشکی پرداست سے ناہر ہوا نو وہ شاحر سے کچھ ضروری کام کا نہایہ
,,,ینانے وہاں سے ئکلنا خال گنا
ت ئ ئ ی ہ گ گ
,,,ماجول کی ہما می ا تی خگہ قا م و دا م ھی
لڑکے والے آ گتے ہیں ائکا اسنقنال کرو ,,,,داجی نے نورنانو کے ناس آنے انہیں
,,,خارث کی قیملی کی آمد کی جنر دی
نور نانو کے کہتے پر لڑکناں تھولوں کی نل نٹ تھامے لڑکے والوں کا اسنقنال کرنے
,,,,تنروٹی دروازے کی سمت تھاگی
مہیتے گزر خکے ت ھے آہسیہ آہسیہ سب کچھ معمول یہ آحکا تھا عنایہ کی طرف سے 6
اب نک کوٹی حرکت نہیں موصول ہوٹی مگر شاحر نے جونلی کی شنکنورٹی مزند شحت
,,,کردی تھی جنکہ غادل نے شنایہ وک نوریہ کے نایت جھان ئین خاری رکھی
م
خارث کی پڑھاٹی تھی ل ہو کی ھی اور اب وہ انک ہنرین تنریسنر کے عہدے
ن ت خ مک
یہ قاپز تھا حسے دنکھ اشکے گھر والوں نے در جتے کی شادی کنلتے زور دنا وہ لوگ نو جٹ
منگتی یٹ یناہ خا ہتے تھے اور داجی کو تھی کوٹی اعنراض یہ تھا مگر شاحر کے کہتے پر
قلجال اتھی منگتی کی رسم م نعقد کی گتی تھی ,,,,در جتے اتھی یہ سب نہیں خاہتی
تھی وہ ناجوش تھی لنکن ضرف شاحر کی جوسی کنلتے ا شتے کسی فسم کا کوٹی اعنراض
نہیں اتھانا اشکی نایسندندگی کی کوٹی خاص وجہ نہیں تھی یس اسے تجین سے ہی
خارث نامی نال سے حڑ تھی خارث تھی اشکی مخنت میں گرقنار نہیں تھا ا شتے تھی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1648
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
محض گھر والوں کی جوسی کنلتے اس شادی کنلتے خامی تھردی تھی نافول خارث کے
شادی کسی یہ کسی سے نو کرٹی ہے نو اس یندرنا سے ہی شہی اور یہ نات ندفسمتی
سے اڑنے اڑنے در جتے کے کانوں میں پڑ خکی تھی حسے سیتے ہی اشکے ین ندن
,,,,میں آگ لگ گئ تھی ,,اب آگے کنا ہونا تھا اس نات سے نو خدا ہی واقف تھا
منگتی کی رسم زوروسورو سے عروج یہ تھی خارث کی قیملی میں محض خار ہی لوگ
تھے ,,,,نہلے خارث کی ماں زہرہ ینگم نے در جتے کو انگوتھی نہناٹی شاتھ اسے
,,,,ڈھنروں دغاؤں سے نوازٹی مخنت لناٹی اسینج سے ینچے اپری
,,,,منارک ہو ہونے والی تھاٹی خان نہت یناری لگ رہی ہے فسم سے نلکل یناجہ
خ
زارا (خارث کی نہن )نے در جتے کے کان میں ھتے شرارت سے کہا ,,,وہ دونوں
ک
ئ
تجین کی کافی اجھی شہنلی تھیں مگر زارا کو خدند علیم خاصل کرنے کنلتے تنروٹی ملک
خانا پڑا اسے کالج میں ناپ کرنے پر اسکالرسپ ملی تھی جو اشکے لیتے نہنرین
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1649
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
انورجینیتی نایت ہوٹی ,,,,اس وقت تھی وہ محض خارث کی منگتی کنلتے جھینوں پر
,,,,آٹی تھی
ہانے تمہاری اس ادا یہ منرے گردے ت ھینڑے قدا ,,,زارا نے تھر سے مسکرانے
,,,دلکش انداز میں کہا ,,,انکی نار در جتے نے اسے گھور کر دنکھا
ا یسے مت دنکھ ئگلی ینار ہوخانے گا ا یتے والے یہ دھنان دے نہیں نو پرئکاپ
ہوخانے گا ,,,,اشکے دنکھتے پر وہ تھر ادا سے نولی ,,,در جتے کا دل کنا اینا ماتھا ی نٹ
,,,,لے ک نونکہ زارا اب خاموش ہونے والی نہیں تھی
زارا دکھتے میں نلکل ایتی ماں یہ گتی تھی گوری جتی شرخ خالص یی ھاٹی جٹسی رنگت
ہلکے سے شریتی رنگ کے شلوار قم نض پر اورگینزہ دوینا زیب ین کتے وہ اور تھی
حسین لگ رہی تھی ,,,اشکے خانے ہی در جتے نے شکر کا شایس لنا ئقریب تھی
ت ل م ت خ ہ ن
,,,,ا یتے اجینامی مراخل یہ نچ کی ھی ہمان کھانا کھا کر خانے گے ھے
وہ اب نک مردان خانے میں زمان صاجب اور نافی مردوں کٹساتھ مصروف تھا مگر
دھنان نار نار تھنک کر ایتی ی نوی کی خایب ہی خارہا تھا,,,,کافی دپر گزر خانے کے
♡♡♡♡♡
اور شاحر کنا وہ دے د ئگا مچھے؟؟؟؟ عنایہ نے فورا ہی ینا سوال داغا۔۔
ُ
وہ غدالت کے ق نصلے کی ئفی نہیں کر شکنا اور یہ ہی تچے کو تمہارے جوالے کر شکنا
ُ
ہے ،اشکی دو وجوہات ہیں کہ وہ تجا تمہیں نہیں دے شکنا
لیتے اس نے موقع دنکھتے ہی جھکا مارنے کی سوجی تھی ،اور یہ سب سو جتے وہ انک
نار تھر مسکراٹی تھی ۔
اجھا خلو رات نہت ہوگئ ہے میں سونا خاہتی ہوں اب ......عنایہ کافی کا مگ ئینل
پر رکھتے گونا ہوٹی اور شنانا کو سب جنر کہتی ا یتے کمرے کی طرف پڑھ گئ ،اس سب
ت لغ ُ ت ٰ
کے دوران جتی کے خانے ہونے ھی اس نے ایتی ئظر طی سے ھی شنری پر
ُ
نہیں ڈالی تھی وہ اسے ا یسے ظر انداز کر گئ ھی کہ ٹسے وہ نہاں موجود ہی یہ
ج ت ئ
,,,,,ہو
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1657
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ُ
شتی یہ سب کنا ہے ؟؟؟ عنایہ کے خانے ہی شنری م نقکر شا نوال ئم اس مصی نت
کو ک نوں ا یتے شر لے رہی ہو ؟؟؟
ُ
کنا ئم پر تھی عنایہ کا رنگ حڑھنا خا رہا ہے شنری ؟؟؟ وہ اسے عخ نب خا تی ظروں
ئ خت
ھ ک ن
سے د تی گونا ہوٹی
کرنا نو نہت کچھ ہے ،وہ دن نہت فریب ہیں جب مچھے اور منری ماں کو ازیت سے
م ی ہ ج
دو خار کرنے والے تھی اسی ازیت کا مزہ خکھے گے جو م کی آگ یں نے دینا
ت خل ن ُ
میں شہی ہے اسی آگ میں وہ سب ھی ی گے ائکا اتجام نہت فریب ہے ۔۔۔
ُ
حس طرح میں روز مری ہوں وہ تھی مرینگے حس طرح میں نے اس قند یں ہر ل
ن م
ُ ُ
موت مانگی ہے وہ تھی موت ما نگے گے پر موت ا ہیں صنب ہیں ہوگی ،ا ہیں
ن ن ئ ن
منرے اوپر کتے ہر طلم ہر زنادٹی کا حساب د ینا ہوگا ،منری نے قصور ماں کی آنکھ
سے ئکلے ہر آیسوں کا حساب سمندر خان کو د ینا ہوگا ،جٹسے مچھ پر کسی نے رجم
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1659
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
نہیں کنا میں تھی کسی پر رجم نہیں کرونگی۔۔۔۔۔ وہ نہت مشکل سے ا یتے
ئ ُ ل ُ ُ
آیسووں پر یند ناندھتی نولی ا کے ہر القاظ اور ا کے ہچے سے صاف اس پر تی
ی ش ش
داشنان واصح تھی ،واقعی وہ انک مصنوط لڑکی تھی جو اینا سب کچھ شہتے کے ئعد
ُ
تھی زندہ تھی اگر ا کی خگہ کوٹی اور ہوٹی نو کب کا مر کی ہوٹی پر وہ زندہ ھی جود کو
ت خ ش
نلکل کرلنا ہے وکنل نہت ہی قانل ذہین اور سمچھدار ہے وہ وکنل،،۔ وہ تھی
ُ
آنکھوں کو جھونا کرنے مسکرانے نولی
°°°°°°°°°°
تمہارا شاتھ خاہتی ہوں ،ا یتے حقوق نانے کے لتے۔۔۔۔ یہ کہتے نک دم ہی شنانا
کہ لہخہ شنخندہ ہوا تھا۔۔
ہال گنا۔۔۔۔
میں تھایس سی ج ھپ رہی تھی جٹسے وہ صدنوں کی ینادی ہو ،وہ ایتی ماں کی موت کا
م ھ ک ن
،واقعہ ناد کرٹی ضنط سے آ یں نچ گئ
اتھانے۔۔۔
ک نونکہ میں سوینلی تھی ،مچھے ہمٹشہ شنانا ونکنورنا سمچھا گنا مچھے کیھی تھی شنانا شہروز
ُ
خان یسلیم نہیں کنا گنا ،ا کے القاظ ھے کہ گونا م جو مقا ل کی سماع نوں پر تھنا تھا
ن ئ ت ش
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1666
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
م ک ن ت ُ
شانوں آسمان جٹسے انک انک کرنے اس پر آن گرے ھے ,وہ آ ھوں یں عنر ،
ہن ی ک چم ن ی یئ ن م یقئ
،تی لتے قا ل ھی لڑکی کو د کھ رہا تھا ،ھے ھی در جتے جٹسا ینار یں دنا گنا
ہن مچ کی ُ ہن مچ کی ُ
ھے ھی اس جٹسا تحفظ یں دنا گنا ،ھے ھی اس جٹسا مان یں دنا گنا ،جو جو
ت ہن ش ن م ُ ہن چم یئ گ ُ
اس ھر کی تی کو دنا گنا ھے یں دنا گنا ک نونکہ یں ا کی گی یں ھی ک نونکہ
منری رگوں میں انک انگرپزی عورت کا جون تھا ،وہ انک لفظ حس ازیت سے کہہ
یک ئ
رہی تھی وہ ضرف وہی خایتی تھی آج مقانل کے شا متے اینا آپ ھول ھی ھی
ت ی
۔۔۔
وہاں سے ئکلتے ہی وہ شندھے ا یتے کمرے کی طرف پڑھی اور نالکوٹی میں کھڑی ہوگتی
جہاں سے وہ کوتھری صاف دنکھ شکتی تھی۔
تھی ،پر جود پر ضنط کرنے وہ فریش ہونے واشروم خلی گئ ،واشروم سے آنے ہی
♡♡♡♡♡♡♡
ک ل
وہ اس گھین زدہ ماجول سے نو ئکل آنا تھا جہاں اشکی مخنت کسی اور کے نام ھی
خارہی تھی اور نےیسی ایسی کے وہ ہاتھ تنر تھی نہیں مار شکنا تھا اشلیتے وہ ق نصلہ
خدا کے شنرد کرنا وہاں سے ئکل آنا اور اب نے خاں خالی سٹسان شڑکوں یہ گاڑی
ش ن
دوڑانے لگا ,,,گاڑی کی سینڈ ہر لمچے پڑھتی ہی خارہی تھی ,,,کرب سے ا کی آ یں
ھ ک
رش ڈرای نونگ کرنے اشکی آنکھوں کے شا متے دھندجھانے لگی ان میں نےاجینار
ہی آیسوں جمکتے لگے,,,مگر وہ خاہ کر تھی وقت کو ا یتے کینرول میں نہیں کرشکنا تھا
دل نے شدت سے جواہش کی تھی یہ محض انک جواب ہو یہ حق نقت یہ ہو مگر
,,,سب کچھ حق نقت وہ ا یتے آنکھوں سے دنکھ کر آرہا تھا تھر کٹسے ائکار کرنا
اندھا دھند شڑکوں یہ گاڑی دوڑانے وہ ناخانے کس سمت ئکل آنا تھا راسیہ نلکل
,,سٹسان تھا مگر پرواہ کسے تھے
زندگی نے آج اسے ہحر کا مزہ تھی خکھا دنا تھا کینا مشکل تھا ایتی آنکھوں کے شا متے
ایتی مخنت کو کسی اور کا ہونا دنکھنا دل ق نول کرنے سے ائکاری تھا نو دماغ جنخ جنخ کر
ہوش میں آنے ہی ا شتے سب سے نہلے ئگاہ اس سٹسان شڑک پر دوڑاٹی جہاں دور
سے کہیں شاؤنڈ کی آواز آرہی تھی شاتھ قفط انک خگہ نلب کی روشتی تھی جمک رہی
تھی ,,,یہ میں کہاں آگنا ہوں ,,,,اتجانے را شتے دنکھ وہ جود سے مجاطب ہوا اور
پریساٹی سے گاڑی اشنارٹ کرٹی خاہی مگر نےسود گاڑی کا اتچن مسلسل ڈرای نونگ
کے ناعث کافی گرم ہوحکا تھا حسکی وجہ شاند گاڑی نہیں اشنارٹ ہورہی تھی,,,,وہ
انک آسودگی تھری ئگاہ اسینرنگ یہ ڈالنا گاڑی سے اپرا اور مونانل ئکا لتے کسی کو کال
کرٹی خاہی مگر افسوس کٹساتھ اس خگہ نلکل تھی ئینورک موجود نہیں ت ھے ,,,,او
شاند آج رات نہی گزارٹی پڑنگی ,,,وہ تھر جھنجال کر کہنا گاڑی الک کرنے روشتی اور
آواز کے ئعاقب میں آگے پڑھ گنا جہاں اسے زنادہ دور نہیں خلنا پڑا کچھ دور خلتے
کے ئعد ہی شاؤنڈ کی آواز اور روشتی واصح ہوٹی یہ کوٹی ڈھایہ تھا جو شہر اور گاؤں کے
,,,,درمنان میں واقع تھا
یھ ت
گ نت کے نول اشکی سماع نوں سے نکرانے ا شتے ط نط سے میھناں نچی اور خلنا ہوا
کنارے یہ رکھی انک کرسی یہ پراجمان ہوا نہاں کا م نظر کافی جوشگوار تھا کافی مرد
آیس میں جوشگینوں میں مصروف قہقے لگا رہے تھے نو کچھ انک خگہ ہخوم ینانے
ناش کھنلتے میں مگن تھے انک طرف پڑے سے ئینلے میں تھاپ اڑاٹی خانے موجود
تھی حسکی جوسنو نورے ماجول میں تھنلی ہوٹی تھی اس یہ خلتے یہ گ نت کے نول
اس خگہ کو کافی پرکشش ینا رہے تھے ,,,وہ انک شرشری سی ئظر نہاں کے ماجول
یہ ڈالنا
گ نت کے نول اشکی سماع نوں سے نکرانے جنکہ ئگاہوں میں محض انک ہی جہرہ گھوم
رہا تھا الکھ ضنط کے ناوجود تھی اشکی آنکھوں آیسوؤں کی لڑی نوٹ کر گھتی داڑھی میں
خذب ہوٹی ہویٹ آیس میں شختی سے ی نوست تھے جنکے کرسی کے ہینڈل یہ گرقت
ا شتے نلٹ کر دنکھا نو انک حسین یناری سی لڑکی تھری ئٹس سوٹ نوٹ میں مل نوس
,,ہاتھ میں کسی فسم کی قانل تھامے آنکھوں یہ ئظر کا حسمہ لگانے کھڑی تھی
ش چمس
غادل نے یہ ھی سے ا کی طرف دنکھا وہ رات کے اس نہر اس حسین دوشنزہ
,,,,کو ایسی خگہ ناکر جنران ہوا تھا
اشکی سوالیہ ئظریں جود یہ مرکوز دنکھ لڑکی نے شرعت سے ایتی ضقاٹی ئٹش کی اور
,,,شاتھ ئییھتے کنلتے اخازت طلب کی
دراصل منری گاڑی حراب ہوگتی ہے میں کافی عرصے ئعد ناکسنان وایس آٹی ہوں
اور گھر والوں کو شرپراتنز د ینا خاہتی تھی مگر یہ فسمت ییہ نہیں کہاں الکر جھوڑا ہے
منرا ڈرای نور گاڑی تھنک کرنے کی کوشش میں ہے آٹی ہوپ خلد ہی تھنک
ہوخانے وہ آپ سوچ رہے ہو نگے کہ میں ا یسے یہ سب آنکو ک نوں ینا رہی ہوں
دراصل نات یہ ہے کہ مچھے نہاں کا ماجول قانل ق نول نہیں لگا مگر آپ جہرے سے
کافی ا جھے خاندان سے معلوم ہورہے تھے اشلیتے سوخا کچھ دپر آ نکے تحفظ میں وقت
وہ ینا رکے یس کسی پرین کی طرح ایتی ہی ضقائ ئٹش کرنے لگی جنکہ غادل اسے
,,,ہوئقوں کی طرح دنکھ رہا تھا اشکی آحری نات یہ محض ا شتے مسکرانے پر ائقاق کنا
سوری شاند میں کچھ زنادہ ہی نول گتی و یسے عموما اینا نہیں نولتی میں لنکن منرا ئٹشہ
ہی ایسا ہے جو مچھے نو لتے پر مخ نور کرد ی نا ہے جو کوٹی نہیں کہہ نانا ہم وہ تھی کہہ
خانے ہیں,,,دراصل میں انک شاینکرتنرس ہوں,,,,وہ تھر اشکے ینا نو جھے ہی شروع
,,,ہوگئ
,,,شر جی آپ کنا لنگی؟؟ا شتے ا یتے ییھاٹی لہخہ اینانے یساست سے نوجھا
ی ین ت م ئ
دو کپ خانے لے آؤ جھونو,,,غادل نے نہلے اس تچے کو د کھا اور ھر شا تے ھی
لڑکی کو تھر اس تچے کی طرف رخ کرنے اشکے شر کے نہلے سے نگڑے نالوں کو
,,,مزند ئگاڑنے مسکرا کر کہا
مونانل ئکاال جہاں ئینورک اب تھی غایب تھے ا شتے مونانل اشکرین کو اوف کرنے
مونانل کو ئینل یہ رکھا اور تھنڈی ہوا میں شایس لیتے اینا شر کرسی سے ئکانے
پرشکون انداز میں ئییھ گنا,,,,زہن میں کیھی در جتے نو کیھی شنایہ کا جہرہ لہرا رہا تھا
اسے ناد آرہی تھی شنایہ کی مخنت سے جور ئگاہیں مگر وہ نےحسی کی ایبہا یہ نہنخنا
ہن ش ی ک
اشکی مخنت اشکے میہ یہ مار آنا تھا غادل نے ھی ا کے حزنانوں کو پڑھاوا یں دنا تھا
اس سب میں اشکی کوٹی غلطی نہیں تھی لنکن تھر تھی وہ جود کو اسکا قصور وار سمچھ
رہا آج جب در جتے کو کسی اور کے نام ہونا دنکھا نو اسے تھی مخنت میں مقارقت کا
احساس ہوا حسے وہ مقاقات عمل کا نام دے رہا تھا وہ خاہنا نو شاحر سے دونوک
نات کرشکنا تھا مگر خدا کے آگے کٹسے جواب دہ ہونا ناخانے ک نوں اشکے دماغ میں
خانے تھنڈی ہورہی ہے,,,,کافی دپر کے ئعد تھی جب وہ ا یتے جنالوں کی دینا سے
ناہر نہیں ئکال نو آحر کار اس لڑکی نے کچھ نلند آواز میں اسے خانے کی خایب م نوجہ
,,,کنا,,,وہ کچھ ہڑپڑانے ہوش میں آنا اور شندھا ہو کر ئیی ھا
کنا میں آپ سے کچھ نوجھ شکتی ہوں؟؟کچھ دپر کی خاموسی کے ئعد اس لڑکی نے
,,,,خانے کا سپ لیتے تھرنور اسکا خاپزہ لیتے سوال کنا
جی ضرور ,,,غادل تھی اب اشکی طرف م نوجہ ہوا جو گہری ئگاہوں سے اسے دنکھ رہی
,,,,,تھی
اگر ایتی مخنت کرنے ہو نو جھوڑ کر ک نوں نہاں ہاتھ یہ ہاتھ دھرے ئیی ھے
ہو؟؟؟ا شتے ئغور اسکا خاپزہ لیتے سوال داغا,,,,اشکے لفظوں یہ جہاں غادل کو جنرت
,,,میں..سمچھا...نہیں ....آنکی نات؟خلد جود کو سمیھا لتے غادل نے النا سوال کنا
آپ نہنر واقق نت رکھتے ہیں منرے مظلب سے مگر میں یناٹی خلو کے لوگوں کے
زہن پڑھنا منرا ئٹشہ تھی اور سوق تھی اور آ نکے نو جہرے سے ہی زہن میں گردش
ن فئ
کرنا خال نہجانا خاشکنا ہے اب ینائیں ایسا ک نوں کنا آپ نے ؟؟؟ ل سے ا تے
ی ص
نایت ینانے ا شتے غادل کی الچھن دور کی شاتھ آحر میں تھر سے سوال دوہرانے
,,,,خانے کا کپ ئینل یہ رکھا
,,,,مگر غادل تجانے جواب د یتے کے انک نار تھر در جتے اور شنایہ میں الچھ کر رہ گنا
مچھے نہیں معلوم وہ کون ہے یہ آنکو کنا پریساٹی ہے مگر اینا ضرور کہہ شکتی ہوں آپ
م ئ ہ ہ ن م
ھے ہٹ خانے والوں یں یں یں قینا عاملہ اس سے کچھ آگے کا چن ی
,,,ہے,,,,آپ خاہیں نو مچھ سے سینر کرشکتے ہیں شاند کوٹی راسیہ ئکل خانے
و یسے منرا نام در جتے ہے لنکن لوگ مچھے دری کہتے ہیں,,,,لفظ در جتے پر جہاں غادل
کو تھر سے جنرت کا جھ نکا لگا تھا وہی اب دری أسے مسکوک ئگاہوں سے دنکھتے
,,,,لگی
غادل نے انک گہرا شایس قصاء میں تجلنل کرنے جود کو پرشکون کرنا خاہا اور تھر
,,,,اس لڑکی سے مجاطب ہوا
کنا کسی کی مخنت کو نکھرانا ہے؟؟؟نوری نات نوجہ سے سیتے کے ئعد ا شتے سوال کنا
,,,انداز شنخندہ
ئظر انداز کردنا اور آج میں تھی رسوا ہورہا ہوں,,,غادل نے کس کرب سے لفظ ادا
,,,کیتے تھے وہ اشکے لہچے سے واصح تھا
حس لڑکی سے مخنت کرنے ہو کنا وہ کسی کے ئکاح میں ہے؟؟جواب نانے ہی
,,,ا شتے دوشرا سوال داغا
نہیں آج اشکی منگتی کی رسم ادا ہوٹی ہے وہ تجین سے کسی کے نام ہے,,,,ا شتے
,,,,خکھے شر کے شاتھ شنخندگی سے جواب دنا
نہلی نات نو منگتی جٹسی کوٹی رسم ہماری شرئغت میں نہیں ہیں جب نک انک
لڑکی کسی مرد کے ئکاح میں نہیں آخاٹی وہ کسی کے نام نہیں ہوشکتی ہللا ناری
ہ مع ئ ح
م ئ ٰ
عالی کی طرف سے ض ئکاح کا فر صہ ہے حس یہ ل کرنا م یہ فرض ہے ہللا
در جتے نے ایبہاٹی دھیمے لہچے میں میی ھے انداز میں کہا اشکی نات یہ غادل نے شر
س
,,,,اتھا کر اشکی طرف دنکھا وہ اشکی نات ھتے کی نگ و دو میں تھا
چم
یہ محض ہماری سوچ ہوٹی ہے کے خدا کی طرف سے مکاقات عمل ہے اور ہم ہاتھ
تنر جھوڑ کر ئییھ خانے ہیں ہمٹشہ ایسا نہیں ہونا مخنت خاصل کا نام نہیں ہے وہ
الخاصل ہوٹی ہے ک نونکہ یہ روح سے روح کا رسیہ ہونا ہے مخنت ندغا کا نام نہیں
دغا کا نام ہے مکاقات عمل یب ہونے ہیں جب کوٹی شحص ایبہا یہ نہنچ کر اینا
معاملہ ہللا یہ جھوڑنا ہے اور یہ یب ہی ممکن ہے جب دل میں کسی کنلتے ایبہاٹی
ئقرت پرنا ہو مگر مخنت کرنے والے کیھی ئقرت نہیں کرنے ک نونکہ انہیں خاصل کی
طلب نہیں رہتی انہیں مخنت سے عرض ہوٹی ہے اسکا مظلب صاف ہے جو
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1687
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
تمہارے شاتھ ہورہا ہے وہ آزمایش ہے مکاقات عمل نہیں,,,,اشکی الچھی ئگاہیں
جود یہ مرکوز دنکھ ا شتے تھر ا یتے محصوص لہچے میں نوال,,,غادل کچھ لمجات اشکے
لفظوں مے شحر میں ہی خکڑ کر رہ گنا تھنک نو کہہ رہی تھی وہ و یسے تھی شنایہ نے
کیھی ایتی مخنت اشکے آگے لفظوں میں نو ینان نہیں کی تھی وہ ک نوں سوچ رہا تھا
اشکے نارے میں قفط انک احساس کی ئظر وہ ایتی مخنت کو سولی حڑھا رہا تھا مگر نات
,,,,محض شنایہ نہیں تھی نلکہ اشکی پریساٹی کا سنب شاحر تھی تھا
آپ تھنک کہہ رہی ہیں مگر ایتی مخنت کو خاصل کرنے خاؤئگا نو میں ا یتے عزپز ر شتے
کو کھودوئگا میں اسکا تھروسہ نہیں نوڑ شکنا اور یہ ہی میں ا یتے حزنانوں یہ قانو کر نارہا
ہوں,,,کچھ دپر اشکی نانوں کو زہن یسیں کرنے کے ئعد ا شتے تھر سے انک ئفطہ
,,,,رکھا مگر وہ تھر پرم سی مسکراہٹ کٹساتھ مسکرادی
ان میں ناگہاں جمک اپر آٹی آہسیہ آہسیہ کچھ سو جتے اشکی مسکراہٹ گہری ہوٹی خلی
,,,,گتی
اشکی کوٹی ضرورت نہیں یس یہ نو منرا فرض تھا ,,,,در جتے نے تھی مسکرا کر جواب
,,,,دنا ,,,,یبہی دری کا ڈرای نور انکی خایب آنا
,,,منڈم ہماری گاڑی اشنارٹ ہوخکی ہے,,,,ڈرای نور نے موؤدب انداز میں کہا
,,,تھنک ہے میں آٹی ہوں,,,,ا شتے کہہ کر ڈرای نور کو خانے کا اشارہ کنا
مس دری یہ منرا تمنر آپ رکھ لیں اگر کیھی ضرورت ہو نو ناد کنختے گا ,,,,ا شتے انک
,,,,کارڈ نوک نٹ سے ئکا لتے اشکے آگے کنا ,,,,حسے در جتے نے مسکرانے تھام لنا
ارے نہیں میں نہاں یس تھنکتے ہونے آگنا ہوں دراصل منری گاڑی یند ہوگتی
تھی مگر اب ان شاءہللا میں تھی ئکلنا ہوں ,,,,غادل نے مسکرا کر جواب دنا,,,,اور
,,,,,آحری الوداعی کلمات پڑ ھتے دونوں نے ایتی ایتی منزل کی راہ لی
♡♡♡♡♡
خاروں اور ئگاہ دوڑانے کے ناوجود تھی اسے حرم کہیں دکھاٹی یہ دی نو آحر ا شتے ینگ
,,,,آنے ناس سے گزرٹی مالزمہ سے حرم کا نوجھا
شاحر الال وہ غصام الال نے ا یتے کنڑے حراب کرلیتے تھے یس حرم ٹی ٹی وہی ند لتے
گنیں ہیں,,,,شاحر کے نوجھتے پر مالزمہ نے موؤدب انداز میں جوا دنا وہ اینات میں
,,,,شر ہالنے شکریہ ادا کرنا ا یتے کمرے کی طرف پڑھ گنا
*****
ا شتے کمرے میں قدم رکھا نو وہاں کا م نظر دنکھ جود یہ جود ہی گھتی موتچھوں نلے
منٹسم لب مسکرا ا تھے,,,جہاں شا متے حرم دو یتے سے نے یناز خامتی رنگ کے
غصام آپ کنا کر رہے ہیں مما کو ینچے خانا ہے ا یسے ینگ کر ینگے نو کٹسے خلے
گا,,,,وہ جھجالٹی سی اسے تحکارنے ہونے نولی,,,,اس سے اب زنادہ مخنت نہیں
ہوٹی تھی جب سے اسے گولی لگی تھی اسکا شایس حڑھ خانا تھا حسکے ناعث وہ زنادہ
خل تھر تھی نہیں شکتی تھی شاحر اشکی صحت کا تھرنور جنال رکھنا تھا مگر غصام
,,,,تھر تھی حرم کی خان آدھی کرنے میں کوٹی قصر نہیں جھوڑنا تھا
حرم کی آسودگی تھری آواز یہ وہ ایتی ہٹسی سمنیتے دنے قدموں آگے پڑھا اور جند قدم
کا قاصلہ دو قدموں میں ع نور کرنے اسے یست سے ا یتے حصار میں قند کر
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1693
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
گنا,,,,ناگہاں اسکا لمس مخسوس کرنے وہ شنیناٹی اور شندھی ہوکر کھڑی ہوٹی مگر شاحر
,,,کا حصار ہ نوز ا یسے ہی اشکے گرد قائم رہا
شساحر جی جھوڑیں مچھے انک نو نہلے ہی یہ شرارٹی تخہ کیھی شندھی طرح ییمنر نہیں
نہینا اور آنکو تھی پروقت مستی سوجتی رہتی ہے,,,,وہ اسکا گ ھنرا نوڑنے کی کوشش
,,,,میں کچھ جھنجالٹی سی نولی
شاحر نے اشکے کندھے یہ ایتی تھوڑی جمانے شا متے کھلکھال کر ہٹستے غصام کو دنکھا
,,,,اور نے شاجیہ ہی لب حرم کے گال یہ ی نت کرنے ینچھے ہوا
کب سے ڈھونڈ رہی تھی منری ینجین ئگاہیں تمہیں کیتی نار کہا ہے منری ئظروں سے
اوجھل مت ہوا کرو دل مصظرب رہنا ہے اگر تمہیں کچھ دپر یہ دنکھوں نو,,,,وہ اشکے
شساحر جی اسکا ییمنر ند لتے دیں نہیں نو یہ ینڈسنٹ تھی حراب کرد ئگا,,,,وہ شاحر کا
لہخہ لفظ انداز سب شرے سے ئظر انداز کرنے غصام کی خایب اشارہ کرنے نولی جو
,,,,ہویٹ ئکالے رونے کی یناری نکڑ حکا تھا
مگر شاحر کی شاری نوجہ حرم کے ہلتے گالٹی گداز ل نوں یہ نہری اتھی وہ اسکا حصار نوڑ
کر غصام کی خایب پڑھتی اس سے نہلے ہی شاحر نے اشکے نالوں میں ائگلناں
الچھانے ا یتے فریب کرنے اشکے ہوی نوں یہ ا یتے لب رکھتے آہسیہ سے ینچھے
ل گ کل ن ی م م ن م ھ ک ن
ہوا,,,,.حرم نے آ یں چی گر خلد آزادی لتے ا شتے ا تی یں اتھاٹی ا لے ہی مچے
ی م م ک ن
شاحر کو تھر ایتی خایب خکھنا دنکھ ا شتے شختی سے آ یں نچی شاتھ اسکا کالر ھی
ھ
میں دنوخا اس سے نہلے کے شاحر نوری شدت سے اشکے ل نوں یہ خکھنا غصام کے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1695
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
رونے کی ج نگاڑٹی ہوٹی آواز ان دونوں کی سماع نوں سے نکراٹی اور دونوں ہی پرق
عس غ ہ چ
رقناری سے ھے یتے صام کی خایب پڑھے جو زوروسورو سے رونے کا ل فرما رہان ی
حرم نے کھاخانے والی ئظروں سے شاحر کی طرف دنکھا شاحر نے تھی اسے الخار سی
ئگاہوں سے دنکھا جنکہ جہرے یہ مسکنی نت طاری تھی,,,,یہ رہے واتنز اور یہ رہا
اسکا ییمنر جب ہوخانے نو اسے لنکر آخا یتے گا ,,,,وہ کہتی ینا پرس کھانے تنر ینکتے
دروازے سے ئکلتی خلی گتی,,,,ینچھے شاحر نےیسی سے اشکی یست ہی نکنا رہ گنا
جب وہ دروازے سے ناہر ئکلی نو اشکی آحری امند تھی دم نوڑ گتی ا شتے نے یسی
,,,سے غصام کی خایب دنکھا جو اینا کارنامہ اتجام د یتے اب تھر سے مسکرا رہا تھا
ئینا ہضم نہیں ہوا آپ سے نانا کا شکون اجھا خاصہ صنح سے اب ہاتھ میں آٹی تھی
آنکی مما اس میں تھی آپ نے کارشناٹی دکھادی ,,,,,وہ خلتے کیتے مرونا مسکرا کر کہتے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1696
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
لگا حسکے ئینچے میں غصام ایتی زور سے کھلکھالنا کے شاحر کے اشکی طرف پڑ ھتے ہاتھ
انک نل کنلتے تھم گتے,,,,منرا تخہ کوٹی جوک نہیں شنا رہے نانا تھوڑی قدر کنا کرو
ئینا آئکا زاٹی ناپ ہوں انک کس کی ایتی پڑی شزا کون د ی نا ہے تنری ماں نو نہت
طالم ہوگتی ہے نار,,,اسے اجیناط سے گود میں اتھانے وہ واشروم کی خایب پڑھا اور
اجھی طرح اسے صاف کرنے وہ ناہر آنا شاتھ غصام کٹساتھ اشکی دہایناں تھی
عروج پر تھیں,,,,شکر تھا یہ نہلی نار نہیں تھا وہ نہلے تھی اسکا ییمنر کتی نار ندل
حکا تھا حسکی ندولت اسے قلوقت دسواری نہیں ہوٹی,,,,خلد ہی وہ اسے ینار کرنے
,,,,گود میں اتھا حکا تھا
♡♡♡♡♡♡
جونلی میں ہوٹی لوگوں کی جوش گینوں کی آوازوں سے ینگ آنے وہ کب سے تنزار شا
ئ
میہ ینانے ییھی تھی اور انک نہی نات سوچ رہی تھی کہ آحر یہ ایسان اینا نو لتے
ش ُ
ک نوں ہیں؟؟؟ ہر طرف آٹی آوازوں نے ا کے کان ئکا د یتے ھے آٹی نو وہ ہت
ن ت
ُ ش ت ُ
ہٹسی جوسی ھی پر ا کی یبہاٹی یسند غادت نے اسے اس ماجول سے تنزار ہونے پر
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1698
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ٹج ع م ُ ت ُ
مخونور کردنا تھا ،اسے رہ رہ کر خارث پر ھی غصہ آرہا تھا جو اس صوم کو زارا سی
ُ
مٹستی لڑکی کے ناس جھوڑ گنا تھا یہ کہتے کہ ئم تھی قیمنل ہو اس لتے مردان خانے
میں نہیں زارا کے شاتھ خاؤ ،اور زارا منڈم جب سے آٹی تھی کیھی ادھر گھوم رہی
ُ ن ُ ت ی ک ت کی ُ
ن
ھی نو ھی ادھر یہ ھی میہ ینانے ش لقناں لے رہی ھی اور اسے د کھ حسن ارا
کا جون خل رہا تھا ،آحر ینگ آنے اس نے ایتی مدد آپ کے تحت کوٹی آرام اور
شکون دہ خگہ نالشتی خاہی ،اور آحر شاحر اور حرم کے روم کا دروازہ کھال دنکھ وہ شکر
ت ی یئ ن یئ خ م ُ
کرٹی آڑٹی ہوٹی اس کمرے یں دا ل ہوگئ ،وہ شندھا ڈریسنگ ل پر آکر ھی ھی
ن نک ل ُ
اور آ ئیتے میں ا یتے غکس کو د ھتے گی ،ا کے لے یں انک جو صورت ینوں سے حڑا
گ ئ م گ ش
ن ی ن ی ی ش ُ
ہار تھا شاتھ ہی ا کے نخوں کے ناج نوں پر اسکانے نلو کلر کی ل ئی نٹ اور ل
ش ُ
ئی نٹ کے ہم رنگ دو ییہ نایپ رومال ا کے ھونے سے شر پر یندھا تھا ،وہ آ ئیتے
ج
ُ
میں اینا غکس دنکھتے میں مصروف تھی کہ اخانک ہی ا کی ظر آ یتے یں واصح
م ئ ئ ش
حسن ارا نے فورا ہی گردن موڑنے غصنلی ئظر سے اشرفی کو دنکھا ,,,جنکہ اشرفی
ُ
،اتھی ہر جنز سے نے یناز دنوایہ وار اسے د کھ رہا تھا
ن
ہانے آسماٹی طوطی آج آڑنے ہمارے عریب خانے کٹسے نہنچ گتی؟؟؟ دل کے
ہ ن
ہاتھوں مخ نور ہو کر آٹی ہو نا تھنکتے ہونے چی ہو ا یتے ہنرو کے ناس۔۔۔۔ وہ
ن
س ن ھ ج ھ ک ن
آ یں کتے م کرانے گونا ہوا۔۔۔
ُ
لگنا ہے ئم نہلے والی مار تھول گتے ہو .؟؟؟ وہ اس ناس نورے کمرے میں ئظر
دوڑانے نولی ۔۔۔
س ُ ت ن ُ چمس
اشرفی یہ ھی سے اسے د کھتے لگا ہمٹشہ کی طرح آج ھی وہ اشکی یی ھاٹی مچھتے
ش ُ ل ش ُ
سے قاضر تھا ،پر ا کے ہچے اور ا کے روپ میں وہ کھو شا گنا تھا انک نار تھر ۔۔۔
♡♡♡♡♡♡♡
گھر کے مین خال میں ہی آنے اشکی ئظر انک سوٹ نوٹ میں مل نوس اتجان شحص
,,,,,یہ پڑی وہ لمتے لمتے ڈگ تھرنے عین اس آدمی کے مقانل ہوا
صورت جیم ہونے کا نام نہیں لے رہا تھا ،آحر تھک ہار کر اب وہ صوفے پر ئییھ گنا
ُ
اور کسی گہری سوچ میں ڈوب گنا ،کمرے کے تختے دروازے نے اسے سوجوں کے
ش ُ
تھ نور سے ئکا لتے ا کی نوجہ ا تی طرف منذول کی ،وہ انک ھنڈی اور پر کون
ش ت ی
شایس لیتے دروازے کی طرف پڑھ گنا ,الال حرم ئیتی نال رہی ہے ,خارث الال کے گھر
ک ن ش ُ
والے خا رہے ہیں اس لتے .....ا کے دروازہ ھو لتے ہی سوالیہ ظروں سے د ھتے
ئ ک
ُ
دنکھ مالزمہ نے خلدی سے کہا اور کہتے ہی وہاں سے نو دو گنارہ ہوگئ اسے نہاں اس
ت س ُ
جونلی میں کام کرنے کتی شال گزر کے ھے وہ مچھ کی ھی شاحر صے یں ہے
م غ خ ت خ
ُ ُ
،اتھی اور وہ ا کے صے سے واقف ھی ھی اسی صے سے نو ا کی خان خاٹی ھی
ت ش غ ت ت غ ش
ح ن ت ُ
شاحر ھی ا کو ر صت کرنا جود دونارہ کمرے کی طرف پڑھ گنا تھا ،وہ خاینا تھا اگر وہ
ش ُ
کچھ دپر اور رکنا نو داجی اور نور نانو ا کے جہرے سے تھایپ لیتے کہ کچھ ہوا ہے وہ یہ
ق ُ ُ
پریساٹی اتھی سے ینا کر ا یں پریسان یں کرنا خاہنا تھا اس لتے لوقت اس نے
ہن ہ ن
ُ
خاموش رہنا ہی نہنر سمچھا ،پر وہ ناواقف تھا کہ حرم سے اسکا پریسان جہرا فی
حم
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1706
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
نہیں رھ سکا ہے ,حرم اشکو پریسان دنکھ مالزمہ کو کاموں کی ہدائیں د یتی در جتے کے
،ناس خانے واال جنال پرک کرٹی کمرے کی طرف پڑھ گتی
اس نے کمرے میں قدم رکھا نو شاحر کو فون کے شاتھ الچھتے نانا شاند وہ مسلسل
کسی کو کالز کر رہا تھا ۔۔۔۔
ُ ہ ن ُ
وہ کمرے کا دروازہ یند کرٹی اتھی وہ اس نک چی ہی ھی کہ ا کی ظر ینڈ پر
ئ ش ت ن
نکھرے فرطاس پر تھہر گئ ،وہ کچھ جنرت زدا ہوٹی انک ئظر شاحر پر ڈالتی وہ کاغذ
ل ض ُ
انک خگہ جمع کر کے قانل میں رکھتے لگی ،پر جٹسے ہی ا کی ظر فجات پر ھے القاظ
ک ئ ش
°°°°°°°°°°°°°
ُ ئ
آ ئیتے کے شا متے ییھی وہ جود پر لدی ج نولری نوچ نوچ کر ا نارٹی ل پر نخ رہی
ی ن یئ
ُ ُ
تھی ،آنکھوں سے نے اجینار ہی آیسو خاری تھے ،آج کا دن ا کے لتے ا کے ضنط کا
ش ش
ُ س ُ
انک کڑا امنجان تھا اس نوری ر م میں حس طرح اس نے جود کو سیی ھا لتے جود پر
ت ی ُ
س
ضنط کے نہرے ییھانے م کرانے سب شہا تھا یہ نات وہی خا تی ھی کہ کس
ن ت ن ک م گئ ش ی ُ
طرح اس نے یہ ازیت ہی ا تی ا لی یں سی اور کے نام کی ا گو ھی د کھ آیسوں
انک نار تھر پراپر نہے ،وہ جینا جود کو کینرول کرنے کی کوشش کر رہی تھی غادل کا
ہ ن گ ن م ن ن ھ ُ ج ش ُ
ہ
جہرا ا کے جواسوں پر لہرانا اسے چھوڑ د ینا ،ایسا یں تھا کہ اس تی سے لے
ُ ُ گ ج ہن ش ُ ُ
اس سے ا کی رصامندی یں نو ھی تی ،شاحر نے جود اس سے اس ر شتے
کے نایت نوجھا تھا جنکہ یہ رسیہ نو تجین سے نہہ تھا ،تجین میں ہی داجی اور شہروز
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1708
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
خان نے خاندان کو جوڑے رکھتے کے عرض سے در جتے اور خارث کا رسیہ اور تمر اور
ذارا کا رشنا جوڑا تھا ،اس تجین کے ہونے ر شتے کے ناوجود تھی شاحر نے نذات جود
ہن ش ج ت ُ ش ُ
در جتے سے ا کی رصامندی نو ھی ھی ،ا کے ناس ائکار کا کوٹی جواز یں تھا وہ
ت ُ
نہیں خایتی تھی کہ غادل ھی اس کے لتے یہ خذنات رکھنا ہے یہ یں ،اس
ہن
ُ
لتے ایتی جواہسوں کا گال گھو ئیتے اس نے خاموسی سے اینات یں شر النے ا تی
ی ہ م
رصامندی طاہر کردی ،سب ہی اس ر شتے سے نہت جوش تھے ،پرسوں ئعد جونلی
ُ
میں کوٹی جوسی آٹی تھی اس لتے وہ خاموش رہی ،ا کی خاموش مخنت آج ل
لک ن ش
ت ُ
خاموسی سے مر گتی تھی آج وہ انک ان خاہے ر شتے میں یندھ گئ ھی ،اسکا اجینار
یہ تھا یہ ا یتے آیسووں پر اور یہ ہی ا یتے حزنانوں پر وہ جود ایتی خالت سے ناواقف
ُ
تھی کہ آحر کب اور کٹسے اسے غادل سے ا تی مخنت ہوگئ کہ کسی دوشرے کو وہ
ی
ُ
ق نول تھی نہیں کر نارہی تھی ،انک نل کے لتے ا کے دل یں جنال آنا تھا کہ وہ
م ش
وہ دونوں اس وقت یساور کے مشہور ہونل میں موجود تھے اور دونوں ہی کسی اہم
مدعے پر مخو گقنگو تھے دونوں کے عین وسط میں کاتچ کی ئینل رکھی تھی حس یہ ناٹی
,,,کا گالس اور نونل رکھی ہوٹی تھی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1710
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ک م ہ م ظئ م
ہ
کنا م ین ہو یں یہ ٹس خارث کے جوالے کرنا خا یتے؟؟؟ک نونکہ جہاں نک
منری معلومات ہے یہ معاملہ سوٹی میں دھاگہ ڈا لتے جینا نارنک ہے اور خارث
کورٹ کحنری جٹسی دینا میں اتھی اتھرنا ہوا شنارہ ہے کنا واقعی اینا کٹس اشکے جوالے
کرنا درست ق نصلہ ہے؟؟؟غادل نے کچھ سو جتے ہونے مقانل ئیی ھے شاحر سے
,,,سوال کنا
اشکی نات یہ شاحر انک لمچے کنلتے سوچ میں پڑگنا تھا مگر کچھ سو جتے ا شتے جواب
د یتے کنلتے میہ کھوال ہی تھا کہ ایتی یست سے آٹی خارث کی تھاری مردایہ آواز یہ
م نوجہ ہونے ا شتے گردن گھماٹی ,,,,خارث کی آواز یہ غادل تھی ناگہاں آواز کے
ئعقب میں شر اتھا گنا ,,,,جہاں وہ شا متے ہی نلنک کورٹ ہاتھ میں لیتے وایٹ
شرٹ جو اشکے کسرٹی حسم سے جنکتی اشکی حسامت کو تمانا کر رہی تھی اس یہ نلنک
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1711
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ہی ڈھنلی سی ئی نٹ وہ انک ہاتھ میں قیمتی واچ تھی جنکہ دوشرے میں سن
گالسٹس کٹساتھ ا شتے شل نقے سے کوٹ تھاما ہوا تھا وہ آنکھوں میں جمک لیتے ایتی
تھرنور مردایہ وخاہت کٹساتھ انہیں ہی دنکھ رہا تھا انہیں نوں جنران دنکھ وہ دو قدم
,,,,پڑھانے جینر کھشکانے ان کے درمنان ایتی یشست سمی ھال گنا
جٹسے ہی غادل رات کو گھر نہنجا تھا شاحر کی ایتی مشکالز دنکھ ا شتے فوری اس سے
رائطہ کنا ,,,,اور شاری نات مخ نصر لفظوں میں اشکے گوش گزاری شاتھ اس کٹس کو
خارث کو د یتے کا ق نصلہ کرنے وہ آج اسے ملتے نال خکے تھے حسکے ئینچے میں وہ ئینوں
,,اس وقت ہونل میں موجود تھے
آپ لوگ اینا جنران ک نوں ہورہے ہیں جٹسے کوٹی چن دنکھ لنا ہو ,,,,وہ پروقت ہی
ا یتے غام لہچے میں مسکرا کر نوجھتے لگا ,,,,جنکہ غادل کو ا یتے لفظوں یہ شدند شنکی
,,,,کا احساس ہوا وہ ایتی شرمندگی منانے اشکے نوجھتے پر مرونا مسکرا دنا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1712
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ایسی کوٹی نات نہیں خارث ہم یس و یسے ہی نات کر رہے تھے ,,,,شاحر نے
ہ ق
,,,,فوری غلط می دور کرٹی خاہی
میں واقف ہوں یہ سب منرے لیتے غام نات ہے مگر ایتی قانل نت یہ مچھے نورا
تھروسہ ہے اور ان شاء ہللا یہ کٹس ہم ضرور ج نت خائینگے قلجال یہ نائیں ہم ئعد
,,,,میں کر ینگے قلوقت کٹس کے نایت نات کرلی خانے
شروع میں مسکرا کر کہتے ا شتے آحری نات شنخندگی کا لنادہ اوڑھے خاصی پروفٹسنل
انداز میں کہی ,,,,شاحر نے اینات میں شر ہالنے کورٹ سے موصول ہوا نویس
,,,,اشکے جوالے کنا
جھے مہیتے ئعد جوری جھتے تھاگی ہوٹی عنایہ شکندر کو ناگہاں ایتی اوالد کی طلب ہورہی
,,,,ہے
قکر مت کرو کٹس صاف اور شندھا ہے ہللا نے خاہا نو ہم کامناب نہرے گے کورٹ
کی طرف سے ئین دن کا وقت ہے اس میں مچھے اجھی طرح اس کٹس کے نایت
خاینا ہے مگر اس سے نہلے عنایہ سے شروع ہوٹی شاری کہاٹی اس سے حڑے لوگ
مچھے سب ینانا ہوگا آنکو جھوٹی سے جھوٹی جنز خاہے وہ اس کٹس سے ئعلق رکھتی ہو
یہ یہ لنکن اگر اسکا ئعلق ہماری مجالف عنایہ شکندر سے ہے نو مچھے سب کچھ ینانا
,,,,ہوگا آنکو
انک منٹ یہ شنایہ ونکنوریہ کون ہے؟؟؟شاری کہاٹی نوجہ سے سیتے ا شتے شنایہ
کے ذکر یہ سوال داغا ,,,,منری سوینلی نہن ,,,,شاحر نے جود یہ ط نط کرنے
نامشکل جواب دنا ,,,اوہ اتنرسینگ اسکا مظلب صاف ہے عنایہ کو تخہ نہیں کچھ اور
خا ہیتے نا تھر یہ کہنا نہنر ہوگا کہ عنایہ محض مہرہ ہے اصل یساط نو شنایہ ونک نوریہ نے
تچھاٹی حسکی وہ جود راٹی ہے اور نافی سب اشکے ینادے ائکا مفصد تچے کی کسنڈی
نہیں ہے شاحر تھاٹی وہ اس آڑ میں کچھ اور ہی خا ہتے ہیں ,تمام نائیں عور سے
سیتے ا شتے کسی عنر مرٹی ئفطے یہ عور کرنے کہا ,,,غادل اور شاحر دونوں ہی اشکی
زہایت کو داد د یتے ئغنر یہ رہ شکے وہ دونوں ہی فحریہ ئظروں سے انکی طرف دنکھ
رہے تھے ک نونکہ یہ نات ا نکے دماغ میں اب نک نہیں آٹی تھی کہ یہ نویس عنایہ کی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1715
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
خگہ شنایہ تھی نو تھنج شکتی ہے ک نونکہ عنایہ میں ا یتے گڈز نہیں کہ وہ اکنلی کورٹ
,,,,کحنری کے خکروں میں ہاتھ ڈال شکے
لنکن ئم ا یتے اعیماد سے کٹسے کہہ شکتے ہو کہ وہ غصام کو نہیں نلکہ کچھ اور خا ہتے
ہیں ,,,,غادل نے کچھ سو جتے ہونے اینا سوال کنا جنکہ شاحر کی تھی سوالیہ ئظریں
,,,خارث یہ مرکوز تھی
وہ اشلیتے ک نونکہ آ نکے کہتے کے مظانق عنایہ رات کے اندھنرے میں تھاگی ہے اگر
وہ تخہ مخنت کے تحت خاہتی ہے نو اسے نہاں جھوڑ کر خاٹی ہی نہیں دوشرا اگر وہ
محض تچے کو پراپراٹی کنلتے اسنعمال کر رہی نو وہ یہ کام جھے مہیتے نہلے تھی کر شکتی
تھی اور تچے کو ا یتے شاتھ رکھ کر تھی وہ حصہ طلب کر شکتی تھی ,,,,اس نویس کو
دھنان سے پڑھیں اس نویس میں صاف مخسوس ہورہا ہے کہ تچے کی کسنڈی سے
زنادہ زور شاحر شکندر کو کورٹ میں ئٹش ہونے کنلتے زور دنا گنا ہے درحق نقت نو یہ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1716
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ئ م ح
م ہ ن ن قت ح
نویس ھی فی یں ہے ض آپ لوگوں کو دھمکانے نا کورٹ یں ٹش کرنے
,,,,کنلتے یہ نویس تھنجا گنا ہے
,,,نو اب آگے ہمیں کنا کرنا ہوگا؟؟انکی نار شاحر کی خایب سے سوال موصول ہوا
قلجال کچھ نہیں محض مجالف فرنق کے اگلے عمل کا ای نظار کرنا ہوگا ئقینا ہماری
خایب سے خاموسی نانے وہ اگال قدم اتھائینگے ,,,,ئین دن ئعد ہم ا نکے نویس کے
مظانق کورٹ میں خاضر ہو نگے نافی کا کام آپ مچھ یہ جھوڑ دیں مگر کچھ تھی ایسا جو
ینانے کنلتے رہ گنا ہو وہ ناد آنے ہی سب سے نہلے مچھ سے رائطہ کرنا ہے از ڈ یٹ
کلینر؟؟؟ اینا جواب شنخندگی سے د یتے ا شتے تھی سوال داغا ,,,حسکے جواب میں
,,,,شاحر نے اینات میں شر ہالنے ائقاق کنا
مچھے لگا نہیں تھا یہ اینا سمچھدار نایت ہوگا ,,,,اشکے خانے ہی سب سے نہلے غادل
,,,نے مسکوک انداز میں کہا
,,,,مچھے تھی ایتی سمچھداری کی .نوقع نہیں تھی اس سے مگر آج ا شتے الجواب کردنا
,,,شاحر نے گہری مسکراہٹ سے ہٹستے ئفی میں گردن ہالنے جواب دنا
اور تھر دونوں ہی خاندار ہٹسی جہرے یہ شجانے خانے سے لطف لیتے لگے جو اتھی
,,,,ہی وتنر رکھ کر گنا تھا
,,,,کچھ ناد آنے پر غادل نے خانے کا خالی کپ ئینل یہ رکھتے شاحر سے کہا
خارث نے کہا جھوٹی سی جھوٹی جنز ہمیں مس نہیں کرٹی منرا جنال ہے اس ئصوپر
میں ایسا کچھ ہے حس سے کچھ نایت ہوخانے ہمیں انک نار عور سے دنکھنا
,,,,خا ہیتے ,,,,غادل نے شنخندگی سے کہا
شہی تھنک ہے تھر ئم خلو منرے شاتھ ہی جونلی وہی دنکھ لیتے ہیں تھر خارث کو
تھی ینا د ینگے و یسے تھی کل مور تمہارے خلدی منگتی سے خلے خانے کی وجہ نوجھ
رہی تھی پڑی مشکل سے انکو سمچھانا ئم مل تھی لینا ان سے ,,,,شاحر نے مسکرا
♡♡♡♡♡
شتی منٹسن ہمٹشہ کی طرح آج تھی ایتی نوری شان سے کھڑا تھا ،عنایہ ا یتے فرینڈز
کے شاتھ شاینگ پر گتی تھی جنکہ شنایہ تھی آج آفس سے خلدی ہی گھر آگتی تھی
ت م م ی یم ئ
،اور اب شنری کے شاتھ الؤتچ یں ھی کارونار کی ہی نانوں یں صروف ھی
وہ کنا ..؟ شنری ئینل پر پڑے فرطاس قانل میں پری نب سے رکھتے کے ئعد صوفے
ج ئ ُ
سے یست ئکانا آرام دہ انداز میں ییھنا نو ھتے لگا ۔۔۔
وہ یہ کہ شاحر کی طرف سے اب نک خاموسی عنر ئقیتی ہے ،کہیں منری سوچ کے
ُ
پرغکس یہ ہو خانے سب وہ ک نوں خاموش ہے آحر اب نک ؟؟؟ اس نے اینا تجال
ہویٹ دای نوں نلے د یتے پرسوچ انداز میں کہا ،جہرے پر صاف پریساٹی طاہر تھی
ُ
شتی ئم ا یسے یہ سب سوجتی جود کو ہلکان کر رہی ہو ایسا کچھ نہیں ہوگا یہ تمہارا ینانا
ی ک ُ
گنا نلین ،تمہاری طرف سے جھوڑا گنا تنر ہے ،اور ھی ایسا ہوا ہے کنا کہ شنایہ
وک نوریہ کا تنر ئغنر دسمن کو لگے خالی خانے ؟؟؟ نہیں ایسا کیھی نہیں ہوا یہ تمہارا
،اڑے گا تمہارا ای نقام نورا ہوگا شتی ۔۔۔۔ وہ مسکرانا ہر انک لفظ ادا کر رہا تھا
وہ تمھارے ای نقام کی زد میں نہیں نلکہ ایتی ناکام اور جود عرض مخنت کی زد میں آنا
ُ ُ
ہے شتی یہ نات دماغ سے ئکال دو کہ ئم نے کسی نے گناہ پر جنر کنا ،ئم انک
ُ
نہت ا جھے دل کی مالک ہو ،لوگ تمہیں صدی مغرور کہتے ہیں پر یہ نو میں خاینا
ُ
،ہوں ئم کنا ہو شتی
وہ مسکراٹی محض اینات میں شر ہال گئ اور دونوں ہی دونارہ کاروناری نانوں میں
مصروف ہو گتے ،کٹس کے شلسلے میں وہ ا یتے کارونار کو ڈو یتے نہیں دے شکتی
م ُ
تھی وہ اس نات سے تھی واقف تھی کہ آنے والے دنوں یں اسکا آفس خانا یہ
کام پر نوجہ د ینا ممکن نہیں ہوگا اس لتے اتھی سے ہی وہ تمام پر کام سیی ھال رہی
تھی کہ آگے خل کر لوس یہ ہو۔۔۔۔۔۔
°°°°°°°°°°
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1724
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ت ن م ُ
ل ی
شاحر اسے الؤتچ یں یھانا جود قا ل یتے کمرے کی طرف پڑھ گنا ،خار یہ خار وہ ھی
ُ ُ
شر جھکانے ئیی ھے اسکا ای نظار کرنے لگا ،پر ناگہاں ہی ا کے کانوں میں مانوس سی
ش
ُ ن ت ُ
آہٹ گو چی ،اس نے نے شاجیہ ہی گردن اتھانے شا متے د کھا جہاں در جتے اس
،پر انک شرشری سی ئظر ڈالتی ایتی ئظروں کا زاویہ ند لتے کچن کی طرف پڑھ رہی تھی
ت ت ن ھ ج ش ُ
چ ئ
ا کی اس قدر ظر اندازی غادل کو اندر نک ھوڑ گئ ھی اور شدند ناگوار ھی گزری
ُ
تھی وہ تھی فورا ہی قدم اتھانا لمتے لمتے ڈگ تھرنا اس نک ہنجا ،اور ینا کسی جنز کا
ن
ُش ُ ن ُ ہ ک ہ ن ُ
جنال کتے اس نک نختے تی سے اسے دوتخنا ا یتے مقا ل کر گنا ،ا کی شرخ
مع ت ُ م ک ن یق ئ ہ ش ھ ک ن
آ یں در جتے کی می سی اور عنر تی آ ھوں یں ڈوٹی ھی ،اسکا یہ ل انک
ش ت ُ یھ ُش ک ک
شدند جھ نکا نایت ہوا تھا در جتے کے لتے ،ا کے الٹی نختے پر وہ ا ھی ا کے کسادہ
ُ
سیتے کا حصہ ئیتے ہی لگی تھی کہ پر وقت اس نے ا یتے ہاتھ ا کے سیتے پر ر ھتے
ک ش
گ ہ ش نک ھ ُ ُ
قاصلہ قائم رکھا ،غادل کی شرخ اور جون جھلکاٹی آ یں اسے متے پر مخ نور کر تی
یہ کنا طرئفہ ہے ؟؟؟ خا ہتے کنا ہو ناگل ایسان ئم ؟؟ وہ درد تھالنے ہلکی آواز میں
ُ
،تھ نکاری ۔۔ مقانل کا یہ روپ ا کے لتے ا ک عنر نو ع نایت ہوا تھا
ق م ن ش
ُ
،ک نوں کی ئم نے یہ منگتی ؟؟؟ وہ شرخ آنکھوں سے اسے ھورنا نو ھتے لگا
ج گ
ئم ہونے کون ہو مچھ سے نوجھتے والے ہاں ؟؟؟ کنا جق ہے تمہارا آحر یہ سب
ن ُ
نوجھتے کا ؟ ا کے سوال پر انک ل کے لتے در جتے پر کنا شا طاری ہوا تھا پر خلد
ش ش
گتے تھے دنوار پر ر کھے در جتے کی راہ میں خانل ہاتھ تھی ڈھنلے پڑنے ینچے ڈھلک گتے
،تھے
ُ ُ ُ
ہاں شہی نو کہہ رہی تھی آحر وہ تھا کون ا کے لتے؟؟ کنا جق تھا اسکا ،وہ ا کے
ش ش
ُ
القاطوں کی گہرای نوں میں ڈونا تھا کہ موقع ملتے ہی در جتے ا کے سیتے پر ہاتھ رکھ کر پریں
ش
ُ
دھکنلتی جود ناہر کی سمت پڑھ گئ ،ا کے خانے ہی وہ ھی ہوش یں آنا اور انک
م ت ش
زوردار مکہ دنوار پر مار گنا ,دونوں ہاتھ شر پر رکھتے وہ جود کو کینرول کرنے لگا اور خلد
ُ
ہی جود کو سیی ھا لتے وہ لمتی لمتی شایسیں لے کر جود کو پر کون کرنا ناہر کی طرف
ش
ُ
پڑھا اور ،مردان خانے میں ایتی شائفہ خگہ پر ئییھ گنا ۔۔۔۔ اسے رہ رہ کر جود پر
غصہ آرہا تھا کہ وہ خذنات میں آکر اتھی کنا کرنے لگا تھا ،جود پر مالمت کرنے لگا
کچھ سو جتے وہ شاحر سے ئعد میں ملتے کا زہن ینانے جونلی سے ئکلنا خال گنا اسے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1728
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ن ت خ ک ش ن
احساس ہوا غصے کے ناعث ا کی آ یں شرخ ہو کی ھی حسے شاحر ک نوں یں
م ج ھ
نکڑ شکنا تھا اشلیتے ا شتے قلجال نہاں سے نہنر خانا ضروری سمچھا شاحر لقاقہ تھامے
مردان کھانے میں داخل ہوا ،مگر نہاں غادل کو یہ نانے وہ کچھ تھ نکا اور اگلے ہی
لمچے اسے کال کرنے کنلتے ایتی نوک نٹ سے شنل ئکاال جہاں نہلے ہی غادل کا مٹسج
خگمگا رہا تھا حس میں لکھا تھا مچھے کچھ ضروری کام ناد آگنا ہم اس نارے میں ئعد
غ خ ل ک ھ ٹم
میں نات کر ینگے ,,,,غادل کا سج پڑ تے وہ چھ ا چھا تھا گر لد ہی صام کے
م
رونے کی آواز سیتے وہ اینا جنال جھنکتے مردان خانے سے ئکلنا ا یتے کمرے کی
,,,خایب پڑھ گنا
دوشری طرف شاحر کو مٹسج جھوڑنے وہ ایتی گاڑی میں سوار ہوا گاڑی میں ئییھتے ہی
ک ن ت ُ
اس نے انک نار ھر زوردار مکہ اسینرنگ پر مارا تھا ،آیسوں یپ یپ کرنے آ ھوں
ل ہ ش ُ
سے نہتے ا کی کی پڑھی تھوری داڑھی میں خذب ہو رہے تھے ،نےیسی کی ایبہا پر
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1729
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ُ
تھا وہ خاہ کر تھی ایتی مخنت کو نہیں نا شکنا تھا ،اسےدر جتے کی طرف خانے شارے
ش ُ
را شتے یند ہی دکھ رہے تھے وہ جود کو نے یسی کی ایبہا پر کھڑا نا رہا تھا جہاں ا کے
دونوں ہاتھ یندھے تھے ،انک ہی جھنکے سے گاڑی شنارٹ کرنا وہ وہاں سے ئکلنا خال
گنا ۔۔۔
ت ہ م ن
ن
وہ تھا گتے شندھے ا یتے کمرے یں چی ھی ،کمرے کے دروازے یند کر کے
ل ُ ُ
یست اس سے ئکانے ایتی اتنر ہوٹی شایسیں نہال کرنے گی ،ک نوں کی ئم نے یہ
ت ُ
منگتی؟؟؟؟؟ غادل کے القاظ انک نار ھر ا کے کانوں یں نازگست کرنے گے ھے
ت ل م ش
ُ
آیسوں تھی کسی نارش کی طرح پرشتے ا کے جہرے کو گو رہے تھے ،اوندھے میہ
ھ ت ش
،ینڈ پر گرنے نکتے کو جود میں تھینچے وہ تھوٹ تھوٹ کر رونے لگی
نلو جنٹس پر نلنک شرٹ نہتے ،آنکھوں پر سن گالشز حڑھانے ہونے وہ نوری شان
ُ ُ
سے ایتی مغرور خال خلتی آگے پڑھ رہی تھی تھی ا کی دائیں خایب اسکا گارڈ تھا نو
ش
دوشری خایب نلنک ئی نٹ کورٹ اور سقند شرٹ میں ہاتھ میں قانل تھامے شنری
ھ ج ت ئ ہ ش ُ
تھا جو ا کے م قدم ہونا آگے پڑھ رہا تھا دونوں کی ظریں شا متے ھی یہ کی کی ہوٹی
ک ت ن ک ن لخ ی ن ُ
نلکہ ا کے نچھے تی عنایہ آ ھیں تھاڑے کورٹ کا م نظر د کھ رہی ھی جہاں تی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1731
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
لوگ سقند شریس اور نلنک ئی نٹ کورٹ میں گھوم رہے تھے ،شنایہ کے جہرے پر
ایبہا کی شنخندگی تھی آج شا متے کا وقت تھا ای نوں سے ۔۔۔۔۔ سو جتے ہی نک لحت
م م م کھ س ٹئ ش ُ
ا کے جہرے پر م ال ،وہ نوٹ یں ق نت ناؤں سے صنوط قدم اتھاٹی آگے
ت ُ
پڑھ رہی تھی ،اور نافی سب ھی ا کے ہمراہ ل رہے ھے ،پر شنایہ کے شاتھ
ت خ ش
ی ت ت ت ئ ج خ ُ
لتے ان سب کو ھوڑ کر خارث کی ظر شنایہ پر ھی ا ھی ھی وہ ا تی خگہ شاکت و
ت ک ُ ن م ُ
خامد کھڑا اس غرور حسنیہ کو د کھ رہا تھا جو اسے ہیں سے ھی ناکسناٹی مخسوس
ُ
نہیں ہو رہی تھی ،پر ا کے شحر یں جٹسے وہ کڑ شا گنا تھا آس ناس سے آٹی سور
خ م ش
غ ت ن ہ ن ش ت ُ
کی آوازیں ھی ا کی سماع نوں سے یں کڑا رہی ھی اور یہ ہی شنایہ کے الوہ
ت ُ ُ
اسے اور کوٹی دکھاٹی دے رہا تھا ،وہ اس پر انک ھی ئظر غلط ڈالے وہاں سے خا
ُ ُ
خکی تھی پر خارث نو اتھی تھی جٹسے ا کے شحر یں ھڑا تھا ،ا کی غرور خال
م ش ک م ش
کی ُ ہ گ ت ُ
ذہن میں خلتی خارث کی دل کی دینا ال تی ھی اسے یں ناد تھا کہ ھی اس نے
ہن
میں آنے جٹسے ہی نلنا غادل اور شاحر کو ا یتے مقانل نانا ،کہاں گم ہو گتے ت ھے ؟؟؟
ق ن ش ُ
شاحر نے ا کے جہرے کے اڑے رنگ د کھ کرمندی سے نوجھا ۔۔
کہیں نہیں یس یہ ضروری نواینٹس ت ھے وہ پڑھ رہا تھا جود کو سییھا لتے وہ زپردشتی
،مسکرانا ضفچے کی طرف اشارہ کرنے نوال
شاحر سمچھنا اینات میں شر ہال گنا اور ئینوں ہی کچھ دپر اور گقنگو کے ئعد کمرہ غدالت
کی خایب پڑھ گتے ۔۔۔۔۔۔
صجافی سم نت تمام موجودہ فرئقین پروقت ایتی یشست سمیھال خکے تھے شا متے حج
صاجب تھی ایتی مردایہ وخاہت کٹساتھ شرپراہی کرسی پر پراجمان ڈیسک پر ر کھے
,,فرطاس یہ قلم سے رواٹی میں کچھ لکھ رہے تھے
کٹس کی کارواٹی شروع کی خانے,,,حج صاجب نے قلم رکھتے اینا حسمہ درست کرنے
تھاری رعندار آوازمیں کہا,,,ناگہاں حج صاجب کی آواز یہ کمرہ غدالت میں خاموسی پرنا
,,,ہوٹی
جٹسا کہ آپ خا یتے ہیں نوآرپر یہ کٹس انک ماں کی خایب سے ا یتے تچے کو خاصل
کرنے کنلتے داپر کنا گنا ہے حسکے ناپ نے خال ہی میں گھر والوں کے ڈپریسن میں
ٰ
آکر جودکسی کرلی جتی کے مرنے والے کا الزام انکی قیملی پر یہ آنے اور معاملہ کورٹ
ظ ہ ن
کچہری نک یہ نچھے اس لیتے مسنر شاحر شہروز خان نے ایتی طاقت کا عم آزمانے
ا یتے تھاٹی کی ڈنڈ نوڈی کو ئغنر نوسٹ مائم کے ہی دفن کردنا یہ رہی انکی ڈ ییھ
شری نقنکٹ ,,,,ایتی نات شنخندگی سے رعندار آواز میں کہتے ا شتے قانل حج صاجب کے
آگے ئٹش کی حسے ینچے کھڑے شحص نے شنری سے لیتے حج صاجب کی ڈیسک پر
,,,,رکھا
جٹسے ج نگارناں تھڑک اتھی پراپر ئیی ھے غادل نے نےشاجیہ شاحر کی خایب رخ
,,,کرنے اشکی یندھ میھی پر اینا تھاری ہاتھ رکھتے اسے پرشکون کنا
میں ایتی موکل مس عنایہ کو اس کٹس کی اصل وجوہات خا یتے کنلتے کبہرے میں
نالنے کی اخازت خاہوئگا,,,,انک نار تھر کمرہ غدالت میں شہرنار کی مردایہ آواز
,,,,گوتچی
اخازت ہے....حج صاجب نے اخازت دی,,عنایہ انک لمنا شایس لیتے جھونے
جھونے قدم اتھاٹی پراؤن لکڑی کے خالندار کبہرے میں آکر کھڑی ہوٹی شنری نے
اس سے شچ نو لتے کی فسم لی گئ حسے لیتے وقت انک لمچے کنلتے اشکی روح کایتی تھی
ل ش ل گ ت کش ہن چن ی
دل لرزا مگر اب وہ ا یتے قدم ھے یں لے تی ھی ا لے ہی مچے ا تے شچ نو تے
,,,,کی فسم لی اور ا یتے مقانل آنے شنری کی خایب نوجہ منذول کی
سب سے نہلے نو میں شکریہ ادا کرنا خاہونگی غدالت کا حستے منرے انک نویس پر
شاحر شہروز خان جٹسے شحص کو غدالت میں ئٹش کنا شاتھ مچھے ائصاف دالنے کنلتے
غدالت لگاٹی گتی,,,,عنایہ نے شنخندگی سے نولنا شروع کنا یہ نوں کہنا نہنر ہوگا کے
,,,حج صاجب کو ایتی خکتی جنڑی نانوں میں تھایسنا خاہا
غدالت ی نوت مانگتی ہے نہاں خکتی جنڑی نانوں پر ق نصلے نہیں لیتے
خانے,,,,عنایہ نے ایتی نات کہتے انک جناٹی ہوٹی ئگاہ شنری یہ ڈالی جٹسے کہہ رہی
,,,ہوں میں ئم سے نہنر نول شکتی ہوں
یھ ت
نا خدا یہ لڑکی ا یتے اوور کوئقنڈیس میں سب ئگاڑ یہ دے شنری نے دایت نختے دل
,,,,میں سوخا
کنا نکواس ہے یہ ,,,,اخانک ہی شاحر غصے سے ت ھنرا شنر ینا گرانا ,,,,تمام موجود
لوگوں کی نوجہ شاحر کی خایب منذول ہوٹی جہاں غادل نے پروقت اسے قانو کنا اسکا
یس نہیں خل رہا تھا شا متے کھڑی مکار عورت کا قنل کردے ,,,,,ماجول میں ناگہاں
,,,,سور پرنا ہوا
آرڈر آرڈر,,حج صاجب نے ہیھوڑا ڈیسک یہ تجانے شنکو خاموش کروانا لمچے میں کمرہ
,,غدالت میں تھر سے خاموسی جھاگئ
مسنر شاحر غدالت نےخاں وانلٹس پرداست کرنے کے جق میں نہیں ہے لجاطہ
ا یتے غصے یہ قانو کنختے جب آنکو نو لتے کنلتے کہا خانے محض یب آپ ایتی نات کہہ
ظ
جٹسا کہ سب نے شنا انک نے یس عورت کو یبہا دنکھ ایتی طاقت کا م آزمانے
ع
منری موکل عنایہ شکندر کو ناضرف ذہتی نلکہ حسماٹی طور تھی نارحر کنا گنا حسکے ئینچے
میں وہ ہڑپڑانے وہاں سے تھاگ ئکلی کٹس غدالت کے شا متے صاف ہے انک
جھونے معصوم تچے کو اشکی ماں سے خدا کرنا قانونا حرم ہے میں خاہوئگا غدالت
وقت صا ئع کیتے ئغنر عنایہ کو اشکے تچے کی کسنڈی دی خانے شاتھ شاحر شہروز خان
,,,کو شحت سے شحت شزاء شناٹی خانے شکریہ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1743
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
وہ شنخندگی سے ا یتے محصوص پروفٹسنل انداز میں زرہ شا خکھ کر کہنا نلٹ کر دو قدم
,,,,کا قاصلہ منانے ایتی یشست سمی ھال گنا
,,,,عنایہ تھی کبہرے سے ئکلتی ا یتے آیسوں صاف کرنے خانے کنلتے نلتی
نہر یتے مس عنایہ کٹس کی سنواٹی اتھی موفوف نہیں ہوٹی ہے منرے جنال.سے
غدالت ملظوم کے جق میں نو لتے کی اخازت تھی د یتی ہے ,,,,ناگہاں خارث ا یتے
ہاتھ میں نکڑے قلم کو ا یتے کورٹ میں اڑیسنا ایتی خگہ سے اتھتے ہونے کچھ تنزیہ
انداز میں نوال,,,,لہخہ کافی مزاتجکہ جنز تھا حسکے ئینچے میں کمرہ غدالت کی قصاء میں
,,,,ہٹسی کے فوارے تھوٹ گتے
آتخنکسن نوآرپر ہمارے مغزز وکنل خارث زمان غدالت کا مزاق ینا رہے ہیں کنا یہ
قانل ق نول ہے؟؟؟شنری عنایہ کا گ ھنرانا جہرہ دنکھ ایتی آواز نلند کرنے پراعیماد لہچے
,,,,میں نوال
معذرت حج صاجب منرا لہخہ ہی ایسا ہے اگر منرے لفظوں سے منرے سنینر
ہ ن
انڈووک نٹ شہرنار خان عرف شنری کو کوٹی ئکل نف نچی نو میں ان سے معذرت
خاہوئگا,,,,وہ ئغنر اشکی خایب د نکھے حج صاجب سے موؤدب انداز میں مجاطب
,,,,ہوا
میں نہلے تھی ینا خکی ہوں کہ منرا تخہ نہت جھونا تھا نو طاہر سی نات ہے اینا جھونا
تخہ ایتی ماں کے ناس ہی ہوگا,,,وہ جھیتی ئگاہوں سے اسے دنکھتے ہر لفظ جنا جنا کر
,,,,نولی
نو اس وقت آئکا تخہ کنا کر رہا تھا سورہا تھا نا خاگ رہا تھا؟؟ خارث نے اشکے جواب
,,,,میں اینات میں شر ہالنے اگال سوال داغا
معذرت حج صاجب لنکن کارواٹی محض تچے کے کٹس کی خد نک مجدود نہیں ہے
نلکہ منرے مغزز دوست سنینر انڈوک نٹ شہرنار خان نے تھری غدالت میں منرے
موکل کو مق نول نہرانا ہے کنا غدالت مچھے منرے موکل یہ لگے نے ئیناد الزام.کی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1748
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ضقاٹی د یتے کی.اخازت دے گی؟؟ اگر ہمارے وکنل صاجب کو اب کوٹی آتخنکسن
یہ ہو نو کنا میں.کارواٹی آگے پڑھا شکنا ہوں؟؟
خارث نے نہلے حج صاجب سے نلند آواز میں کہا اور آحر میں لفظوں کا رخ شنری کی
,,,,خایب کرنے اخازت خاہی
نو مس عنایہ آپ نے منرے سوال کا جواب نہیں دنا جب آپ گھر سے ئکلی نو
,,,آئکا تخہ کنا کر رہا تھا
نو آ نکے دل میں یہ جنال ک نوں نہیں آنا کہ آنکو اس وقت ا یتے تچے کو تھی وہاں سے
ا یتے شا تھے لے خانا خا ہیتے,,,,خارث نے پرحسیہ اگال سوال داغا ,,,,انکی نار عنایہ کا
یھ ت ن
,,,جہرہ زرد ہوا جنکہ شنری نے تھی ط نط سے آ یں اور یھناں چی
ن م ھ ک
اگر میں اسے ا یتے شاتھ اس وقت لے خاٹی نو شاحر کسی تھی خال میں ہم نک
نہنچ خانا یس اسی لیتے میں نے وہاں سے اکنلے ئکلنا نہنر سمچھا,,,وہ تھر سے اینا
,,,اعیماد تجال رکھتے ہونے نولی
جنرت ہوٹی خان کر کہ آپ اینا جند دن کا تخہ ئقول آ نکے کسی خاپر وحسی ایسان کے
رجم و کرم پر جھوڑ گنیں وریہ عماما مائیں ایتی خان گ نوا د یتی ہیں اوالد کی خاطر خلیں
تھر تھی مان لنا آ یتے خلد نازی میں دل یہ ییھر رکھ کر یہ ق نصلہ کنا لنکن کنا آپ
ینانا یسند کرینگی کے اخانک جھے مہیتے گزر خانے کے ئعد آنکو اینا تخہ لیتے کا جنال
ک نوں آنا اخانک یہ ممنا کٹسے خاگ اتھی,,,,,ا شتے جھیتے لہچے میں سوال کنا ماجول میں
,,,,جٹسے ہرسوں شکنا طاری تھا
,,,مچھے سینلمنٹ میں وقت لگا وکنل صاجب,,,,عنایہ نے کاندار لہچے میں جواب دنا
عنایہ کو کچھ لمچے کنلتے شکنا طاری ہوا ,,,,ان رسمی سواالت کنلتے شنری نے عنایہ کو
ینار کر رکھا تھا مگر عنایہ کو خاموش دنکھ وہ دم شادھے اسے دنکھ رہا تھا جنکہ کمرہ
غدالت میں موجود صجافی اور فرئقین تھی انگست ندنداں سے عنایہ کے جواب کے
,,,می نظر تھے
مس عنایہ غدالت آ نکے جواب کی می نظر ہے منری گزارش ہے ایتی نات غدالت کے
شا متے رکھیں,,,,اسے خاموش نکھ خارث نے شنخندگی سے اسے ہوش کی دینا میں
,,,ی نکا
تھنک نے میں ئفصنل سے شارا قصہ غدالت کو ینا د یتی ہوں مچھے امند ہے تھر
سوال کی کوٹی گنجایش نہیں ہوگی ,,,وہ لفظوں یہ زور د یتے دھڑ کتے دل کٹساتھ انل
,,,لہچے میں نولی
معذرت مگر یہ منرے سوال کا جواب نہیں ہے مس عنایہ شکندر میں نے نوجھا
,,,,ہے آپ ا یتے تچے کو ا یتے شاتھ ک نوں نہیں لے گتی
,,,,میں ینا رہی ہوں حج صاجب,,,وہ تھی دوندو کاندار لہچے میں نولی
آتخنکسن شسنینڈ ,,,,مسنر خارث آپ غدالت کا وقت صا ئع کیتے ئغنر کوٹی ی نوت
,,,ئٹش کریں,,,,حج صاجب نے شنری کی مجالقت کو رد کرنے خارث کو ناکند کی
شکریہ نو آرپر,,,,وہ شکریہ ادا کرنے ایتی نوک نٹ سے مونانل ئکا لتے عنایہ کی طرف
,,,,پڑھا
عنایہ کے ط نط کی ینائیں نو یتے کے فریب تھی اسے سمچھ یہ آنا وہ کنا کہتے کنا کرے
,,,,مگر ا نکے پرغکس شنری پرشکون تھا نا شاند وہ اس جملے کنلتے ینار تھا
جٹسا کہ اس ونڈنو میں تمر شہروز خان نے چن لفظوں کا جناؤ کنا ہے اس سے
صاف اس نات کی وصاجت کی خاشکتی ہے کہ عنایہ شکندر اور تمر شہروز خان نے
گھر والوں سے جھپ کر شادی کی تھی اور یہ وہ ونڈنو ہے جب ا نکے ر شتے کے نایت
آتخنکسن مانے الرڈ منرے مغزز دوست نے ئیناد من دھڑت کہایناں ینا رہے ہیں
جنکہ اس ونڈنو سے ایسا کچھ تھی طاہر نہیں ہونا یہ تھی نو ہوشکنا ہے تمر کو ایسا لگنا
ہو کہ اشکے گھر والوں کو نہیں معلوم لنکن شاحر شہروز خان کو اس نات کا غلم
,,,,ہو
جٹسا کہ غدالت محض کسنڈی کٹس کنلتے لگاٹی گتی تھی مگر قلوقت غدالت عنایہ
ھ ک ن
شکندر اور شاحر شہروز خان کے کردار کو لنکر مسکوک ہوخکی ہے حسے د تے غدالت
ئ م ک ہ ئی ن
ن
اس نچے پر چی ہے کہ تنرشنر خارث کو ا یتے مو ل کی ضقاٹی یں ی نوت ٹش
کرنے کنلتے وقت دنا خانےاور ہم امند کرنے ہیں کہ غدالت کے د یتے گتے وقت
کی قدر کرنے ہونے اگلی نارتخ میں غدالت کے ق نصلے میں ناجنر یہ کرنے ہونے
آپ تمام ی نوت گواہوں کو ئٹش کرد ینگے,,,,غدالت یندرہ دن کا وقت دے رہی ہے
,,,,حسکی اگلی سنواٹی پر ہم ق نصلہ کرنے میں ناجنر نہیں کر ینگے شکریہ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1759
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
حج صاجب نے تھاری ہوٹی آواز میں اینا ق نصلہ شنانے غدالت پرخاست کی,,,,شاتھ
,,,,,اتھ کھڑے ہونے
عنایہ انک اجیتی ہوٹی ئگاہ شاحر کے شناٹ جہرے یہ ڈالتی شنایہ کی خایب پڑھ گتی
جو کٹس کو وقت مل خانے کی جوسی میں مسکرا رہی تھی جٹسا انہوں نے سوخا تھا
نلکل ویسا ہی ہوا تھا شنری نے خان نوجھ کے غدالت میں محض ا یتے ہی یتے
تھینکے تھے حس سے غدالت کا دھنان کسنڈی کٹس سے ہیتے آگے پڑھ خانے اور
,,,,انکی سوچ کے مظانق ہی غدالت نے ق نصلہ کنا تھا
کل کے آنے تچے تھی آج ہماری مجالقت کر رہے ہیں ,,,,,خارث ا یتے تھاری
قدم اتھانے ہاتھ میں قانل تھامے راہدارناں ع نور کر رہا تھا جب شنایہ کے ناس
,,,,سے گزرنے شنری کے لفظ اشکے کانوں سے نکرانے
اس نے آحری ئظر شنری اور انک تھرنور ئگاہ شنایہ کے شرانے یہ ڈالی جو اسے ہی
نےناپر ئگاہوں سے دنکھ رہی تھی جنکہ عنایہ کسی سے مونانل یہ مخو گقنگو
تھی,,,,ملتے ہیں اگلی نارتخ پر وکنل صاجب ,,,,وہ لفظوں یہ زور د یتے نوال اور ایتی
,,,,محصوص پروقار خال خلنا وہاں سے ئکلنا خال گنا
°°°°°°°°
میں مصروف نانا جنکہ گھر کے نافی سب افراد رات کے کھانے کے ئعد ا یتے ا یتے
کمروں میں خلے گتے ،شاحر کو الؤتچ کی طرف پڑ ھتے دنکھ داجی نے ٹی وی کی آواز
جوالے نہیں کرئگا ،شاحر کے جہرے سے صاف دن تھر کی تھکاوٹ دکھ رہی تھی
ُ
وہ داجی کو شالم کرنا شندھا ا یتے کمرے کی طرف پڑھ گنا ۔۔ اس نے کمرے یں
م
قدم رکھا نو ہر نار کی طرح آج تھی کمرہ روسن تھا ،حرم صوفے پر ئیی ھے ئیی ھے ہی سو
رہی تھی نالوں کی کچھ آوارہ لنیں جہرے پر جھول رہی تھی ایسا لگ رہا تھا جٹسے وہ
صوفے پر ئییھ کر شاحر کا ای نظار کرنے کرنے ہی سوگئ ہو ،کمرے میں آہٹ
کے لتے میہ کھوال ہی تھا کہ ،دھڑلے سے دروازہ کھول داجی کمرے کے اندر داخل
ہونے ۔۔۔
جپ ک نوں ہو نولو ؟؟ نہاں مچھ سے کوٹی نوجھنا نو دور کی نات مسورہ لینا تھی گوارہ
نہیں کرنا ۔۔۔ مچھے ناہر کے لوگوں سے ییہ خلنا ہے ک نونکہ منرے گھر کے لوگ جود
ُ
پڑے ین کر ئیی ھے ہیں ہمارے ناس ئم یتی یسل جٹسا دماغ نو نہیں پر تحریہ ضرور
ن ت ُ م ی ک ن ُ ک ن ُ
ہے۔۔۔۔ وہ شرخ آ ھوں سے اسے د ھتے ا تی روندار آواز یں کہہ رہے ھے ،ا کے
لہچے میں افسوس اور تمی کا ع نصر تماناں تھا حسے مخسوس کرنے انک نل کے لتے
شاحر کے دل کو کچھ ہوا تھا ۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1767
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
داجی میں پریسان نہیں کرنا خاہنا تھا گھر والوں کو ،اتھی نو سب کچھ تھنک ہوا تھا
سب ایتی زندگ نوں میں آگے پڑھے ت ھے ،جوسنوں نے اتھی نو ہماری دہلنز کی راہ لی
تھی میں یہ سب ینا کر در جتے کی جوسی اور مور کا شکون پرناد نہیں کرنا خاہنا تھا
۔۔۔۔ شاحر نے ہلکی آواز میں ئفصنل سے ایتی نات کی اس قدر گرم ماجول میں
ت ہن ت ُ ت ُ
ھی اس نے داجی کے آگے او چی آواز یں اتھاٹی ھی ۔۔۔
داجی مچھے آنکی طی نغت کو لے کر قکر تھی میں خاینا ہوں آپ غصام کو لے کر کیتے
پزیسو ہیں ،میں یہ ینا کر آنکو پریسان نہیں کرنا خاہنا تھا ،منرا ئقین کریں داجی آپ
آج تھی منرے لتے وہی تجین والے داجی ہیں آنکی عزت میں آج تھی و یسے ہی
ہم یہ کٹس جینینگے داجی مچھ پر ئقین رکھیں میں ا یتے غصام کو کیھی غلط ہاتھوں
ت نلک ُ ن ُ
میں نہیں خانے دوئگا جٹسے اس میں آ کی خان ی تی ہے ل اسی طرح منری ھی
س
آج غدالت میں جو تھی کچھ ہوا مچھے خاینا ہے ۔۔۔ وہ صوفے پر ئیی ھتے شاتھ ہی
،شاحر کو تھی ئیی ھتے کا اشارہ کرنے نولے
ن ُ
پر داجی نو جٹسے شنایہ کے ذکر پر انک کر رہ گتے تھے ،شاحر ا ہیں آلف سے ے
ل ُ
،نک سب ینا ُحکا تھا ,ماصی کے ئیتے مجات ا کے ذہن یں جٹسے نا جتے گے ھے
ت ل م ن
ُ
اور نہی سب سو جتے ا کے جہرے کا رنگ زرد ہونے لگا ۔۔۔۔
ن
ُ
کچھ تھی ہو خانے خاہے دینا ادھر کی ادھر ہو خانے م اینا نونا اینا غصام کسی کو
ہ
نہیں د ینگے ہم ا یتے تمر کو گ نوا خکے ہیں ئظاہر ہمارے نونے کا زجم اب ناناب ہے
ت ُ
مگر حق نقت میں اسکا درد ا ھی نک ہمارے سیتے میں کسی نازے زجم کی طرح
ہے اب نک ,,ہم غصام کو نہیں گ نوا شکتے وہ ہمارا تمر ہے ہمارے لتے ۔۔۔ وہ ینڈ
ُت ُ
پر نور شکون سے سونے غصام کو دنکھتے نولے اور ا ھتے ا کی خایب پڑھے کتے
ھ ج ش
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1770
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ک ن چن ی ت فس ت ش ُ
ا کے ما ھے پر قت ھرا نوشا د یتے ھے ہتے اور ینا شاحر کی طرف د ھے کمرے
ن ُ
سے ئکلتے خلے گتے وہ جٹسے ا یتے نہی شاحر کو خکم شنا کر گتے تھے ,,,ا کی آ ھیں ئم
ک ن
تھی جٹسے جھنانے وہ کمرے سے ئکلتے ا یتے کمرے میں یند ہو گتے ۔۔
********
کمرے کو لوک کرنے وہ دھندلی ہوٹی آنکھوں اور لڑکھڑانے قدموں کے شاتھ الماری
ن ُ
کی طرف پڑھ رہے تھے ،الماری کے لوکر سے انک ناکس ئکا لتے ا ہوں نے ک کناٹی
ن
کسی سو کھے یتے کی طرح لرز رہا تھا جٹسے کوٹی پڑا گناہ ا نکے ہاتھوں ہوا ہو
ُ ُ ُ
تمہیں تمہاری ہٹستی مسکراٹی زندگی سے ئکال کر میں تمہیں ہر گز پریسان تھی کرنا
ک ئ م ن مخ ُ
خاہتی شہروز ،پر یں ہت نور ہوں یں شنایہ کو لے کر مھاری زندگی سے ل
ت م
نو آٹی ہوں پر پریسای نوں نے جٹسے منرا مجاضرہ ہی کر لنا ہے ،مچھے نہت دنوں سے
کچھ دھمکی آمنز حط موصول ہو رہے ہیں مچھے ایتی خان کی کوٹی قکر نہیں پر شنایہ
نہت جھوٹی ہے ،ہمیں یس ناکسنان سے ئکلتے میں مدد دے دو ،تھر کیھی میں
ن ن ن ُ
ت
تمہاری طرف یہ مھارے خاندان کی طرف ہیں د کھو گی ۔۔۔ نہاں ہماری خان
حظرے میں ہے مچھے امند ہے ئم ایتی ئیتی کی خاطر ہی شہی پر منری مدد ضرور
کروگے ۔۔۔ ونکنوریہ ۔۔۔۔۔۔ وہ آج دونارہ جٹسے جٹسے ضفچے پر لکھے القاظ پڑھ رہے
ن ُ ن ن ن ُ
تھے ا کے آیسوں آ کھوں سے ہتے ا کی داڑھی میں خذب ہو رہے تھے دل جود کو
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1772
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ع م م ُ
شرمندگی کی انہا گہرای نوں میں مخسوس کر رہا تھا ۔۔۔دماغ یں اس صوم ھوٹی سی
ج
ن ت ُ
تچی کا جہرہ گھوم رہا تھا ،وہ آیسوؤں سے رو رہے ھے ا کی وجہ سے انک عورت نے
ایتی خان گ نواٹی تھی اور تچی ناپ کے ہونے ہونے ا یتے پڑے خاندان کے ہونے
ُ ُ
ہونے در در تھنکتی رہی ،ا یں سوچ سوچ کر مزند دکھ ہو رہا تھا کہ اتجانے یں ہی
م ہن
شہی پر ا یتے شگے جون کے شاتھ وہ یہ ائصافی کر گتے ت ھے ۔۔۔ جٹسے جٹسے وہ یہ
ل ن ی ن ت ُ
سب سوچ رہے ھے ا کے آیسوں ا تی شدت سے ہتے گے ۔۔۔
اہ ہم نے یہ کنا کر دنا ،شاند خدا تھی مچھے معاف یہ کرے ۔۔۔۔ ہم نے ا یتے ہی
جون سے یہ ائصافی کردی وہ تچی ہمارا جون تھی خان تھی یہ کینا پڑا گناہ ہم سے شر
زد ہوگنا ۔۔۔۔۔ وہ رونے جود سے مجاطب تھے ۔۔۔ پر اب رونے یہ تچھنانے کا کنا
ت ش ہ ن ُ ت ُ
خ ن ُ
قاندہ تھا جو ا ہوں نے کرنا تھا وہ کر کے ھے وہ خا ہتے نو ا یں تجا کتے ھے پر اس
رہی تھی۔۔۔۔
°°°°°°°°°
جہاں لفظ در جتے پر غادل کا دل نے اجینار دھڑکا تھا وہی مقانل کی پر پر خلتی آواز
گ ُ
اسے ہوش دال تی
آپ مچھے کچھ کہتے کا موقع د ینگی نو میں نولوئگا یہ ،میں نہجان حکا ہوں آنکو مس دری
۔۔۔۔ وہ اسے تھر نو لتے کی یناری مخسوس کرنے دنکھ نوال
جی کہیں کنا کام ہے آنکو؟؟؟ وہ ضنط سے کام لیتے شایسنگی سے نوال
ُ
دراصل یہ منرا ینگ جوری ہوگنا یہ مچھ سے ہی کہیں کھو گنا ہے اس یں منرا
م
ناسنورٹ اور دوشری ضروری اشناء ہیں ،اگر آپ وہ ڈھونڈنے میں مدد کردیں نو
؟؟مچھے ینکسٹ ونک آؤٹ اوف کینری خانا ہے۔۔ دری نے ئغنر وقت صا ئع کتے
ت ش ُ
ا کے آگے ا یتے پریساٹی طاہر کی اور شاتھ ہی مدد ھی طلب کی ۔۔
تھنک ہے میں دو آفٹسر تھنج دوئگا آپ انڈریس دے دیں وہ اس کٹس کو دنکھ لینگے
ت گ ج ج ُ
۔۔ غادل نے کپ اتھانے خانے کے ھونے ھونے ھویٹ ھرنے کہا ۔
یہ منرا فرض تھا ۔۔۔ غادل نے تھی مسکرانے جواب دنا ۔۔
ک نوں ؟؟؟؟؟ میں نے آنکو سمچھانا تھا یہ مسنر غادل کے اگر اتھی آپ خاموش
رہے نو ئعد میں تچھناوے کے غالوہ آ نکے ناس کچھ نہیں ہوگا ،آپ انک نار ہمت
نو کریں ایتی طرف کی کوشش نو کریں نافی سب ہللا پر جھوڑ دیں ۔۔۔ وہ دھیمے لہچے
میں اسے مقدر کا لکھا مان کر ق نول کر حکا ہوں ،شاند اس نک طرقہ مخنت کو
الخاصل ہی رہنا ہے ۔۔۔۔ انک طونل خاموسی کے ئعد غادل کی شنخندہ آواز پرآمد
م ُ
،ہوٹی ،وہ جود پر ضنط کرنا جود کو کاموں یں الچھانے لگا
آپ نہت پڑی غلطی کر رہے ہیں غادل صاجب ...آپ کوشش کتے ئغنر کسی تھی
ناکامی کو مقدر کا لکھا نہیں کہہ شکتے ،مقدر کا لکھا ایتی خگہ پر کوشش نو آحری دم
نک کرٹی خا ہتے ایسان کے ہاتھ میں کوشسں رکھی ہے کامناٹی وہ د ینا ہے ۔۔ آپ
ہاتھ تنر مارے ئغنر نو مخنت سے میہ موڑ کر نہیں ئییھ شکتے آپ کو جود کو مصنوط
کرنے ایتی مخنت کو نانے کے لتے انک مصنوط جنان ئینا ہوگا ,سب سے نہلے یہ
ُ
نات آنکو جود پر ناور کرواٹی ہوگی کہ آپ ایتی مخنت کو نانے کے لتے ہر خد نک
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1778
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
خائینگے ،یہ نو آپ ایتی مخنت کے شاتھ دھوکہ کر رہے ہیں ،جب آپ نے مخنت کی
ہے نو جود میں ہمت تھی جمع رکھیں ایتی مخنت کے لتے ہر طوقان سے نکرانے
ت ُ
کے لتے ۔۔ وہ انک انک لفظ کسی ماہرین کی طرح نول رہی ھی اسکا انک انک لفظ
غادل نورے دل سے سن اور سمچھ رہا تھا ۔۔
ہنلو آپ سن رہے ہیں یہ ؟ دوشری طرف خاموسی نانے دردی نے قکرمندی سے
نوجھا
تھنک ہے آپ تھی منری نانوں میں عور ضرور کنختے ئگا ۔۔۔ دری کے کہتے پر غادل
ک ت ش ُ
کے دماغ میں انک نار تھر ا کی نائیں گوتچی ھی ۔۔۔ وہ آحری لمات پڑھنا کال
ُ
کٹ کر گنا ،اتھی کال کتی ہی تھی کہ اسے ڈور ل تختے کی آواز آٹی جہرے پر ہاتھ
ن ی
°°°°°°°
ئم لوگ ئییھو میں کافی ئکال کر النا ہوں,,,,وہ ان دونوں سے شایسنگی سے کہنا کچن
کی خایب پڑھ گنا جہاں ا شتے نہلے سے ہی کافی ینا کر رکھی ہوٹی تھی ک نونکہ اسے نہلے
سے ہی ان دونوں کے آنے کی.جنر موصول ہوخکی تھی,,,,وہ ئینوں کٹس کے
دوشرے دن مل رہے تھے خارث نے کچھ ضروری نواینٹس خا یتے تھے جو کہ اس
,,,,کٹس سے ئعلق رکھتے ہیں
غادل پرے میں کافی کے مگ ئقاست سے شجانے انکی خایب آنا اور پرے کو ئینل
,,,,یہ رکھتے جود تھی سنگل صوفے پر پراجمان ہوا
اب یناؤ کنا نوجھنا تھا تمہیں؟؟شاحر نے کافی کا مگ اتھانے خارث سے سوال
,,,کنا
کچھ ضروری نائیں ہیں جو ہماری اس کٹس میں مدد کرشکتی ہیں ,,,,خارث نے کافی
,,,کا گھویٹ تھرنے جواب دنا
شاحر تھاٹی نہلے نو مچھے یہ ینائیں کہ تمر اور عنایہ کا ئکاح کن گواہوں کی.موجودگی
میں ہوا تھا کنا آنکو معلوم ہے اگر یہ معلوم ہوخانے نو ہمیں عنایہ کے کردار کے
نایت کافی معلومات مل شکتی ہے ک نونکہ جہاں نک مچھے اندازہ ہے عماما نوی نورشتی
ہاں میں مال ہوں تمر کے دوست فرہاد اور ذولقرئین سے اور ائکا کہنا تھی نہی تھا کہ
عنایہ اجھی لڑکی نہیں تھی ان لوگوں نے تمر کو سمچھانے کی کوشش کی تھی مگر تمر
,,,,عنایہ کی مخنت میں پری طرح خکڑ حکا تھا
گریٹ اگر فرہاد اور ذولقرئین کا یہ کہنا ہے نو نافی کے دوسنوں کا ینان تھی ہمیں
لینا خا ہیتے خاص کر عنایہ کی شہنل نوں سے اشکے کردار کے نایت ہمیں معلومات
مگر مچھے انک نات نہیں سمچھ آرہی ,,,,,,غادل نے اشکی نات یہ ائقاق کرنے
,,,,,شاتھ ایتی الچھن کا تھی اظہار کنا
ہم سب خا یتے ہیں عنایہ کو ا یتے تچے میں کوٹی دلخستی نہیں اور غدالت میں اشکے
وکنل نے شاحر یہ قنل کا الزام لگانا ہے اگر ائکا مفصد ضرف شاحر کو شزا دلوانا تھا
نو عنایہ ا یتے سوہر کے قنل کٹس کا نویس تھی تھنج شکتی تھی ا شتے تچے کی کسنڈی
کا شہارا ک نوں لنا؟؟؟؟غادل نے زہن میں تنزی سے گردش کرنا سوال نوجھا اور
,,,سوالیہ ئظریں خارث کے پرشکون جہرے یہ ئکاٹی
نہیں ہے ائکا اصل مفصد کچھ اور ہے ک نونکہ اگر وہ شاحر تھاٹی کو شزا دلوانا خا ہتے
نو یہ کام وہ ناآشاٹی کرشکتے تھے شنری غدالت میں محض انہی لفظوں کا جناؤ کر رہا
تھا حس سے میں سنواٹی کو آگے پڑھوانے پر مخ نور ہوخاؤں ,,,,,میں اس وقت
عنایہ کو سوالوں میں الچھا کر تھی شچ نایت کر شکنا تھا مگر میں نے خان نوجھ کر
غدالت سے وقت کی اینل کی ناکہ ہم ا نکے اصل مفصد نک رشاٹی خاصل
کریں,,,,ا شتے شنخندگی سے کہا
جنر آ ئیندہ آنے والی نارتخ یہ مچھے ا نکے ہر جملے کنلتے ینار رہنا ہے ک نونکہ انکی نار وہ
ا یتے اصل مفصد کٹساتھ شا متے آ ئینگے اور ہمیں ہر خال میں انہیں سے مات
د یتی ہوگی ,,,,,اتھی وہ اور تھی کچھ کہنا جب اسکا مونانل زورو سورو سے تج اتھا ا شتے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1786
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
نوک نٹ سے مونانل ئکال کر دنکھا جہاں زارا کا نام خگمگا رہا تھا وہ اس سے خلد وایس
آکر اسے یساور کی شنر کروانے کا وغدہ کر کے آنا تھا اور ئقینا اشکی الڈلی شرارٹی نہن
,,,,,شدت سے اشکی می نظر تھی
نافی نائیں ہم ئعد میں کر ینگے شاحر تھاٹی قلجال منرا گھر نہنخنا نہت ضروری ہے
وریہ منری جوتخوار نہن منرا مقنرہ گھر کے آنگن میں ہی ینا دنگی ,,,,,ا شتے کال کو یس
کرنے عجلت تھرے انداز میں کہا اور شر کے اشارے سے الوداعی کلمات پڑھنا
وہاں سے ئکلنا خال گنا,,,,ینچھے شاحر نے مسکرا کر اس ریس گاڑی کو دنکھا جنکہ
,,,,غادل نے ناسف سے گردن ہالنے ئظریں گھماٹی
ُ
شاحر مچھے کچھ کہنا ہے تچھ سے ......خارث کے خانے کے کچھ ہی دپر ئعد غادل
ج
ی ھ چھ
،نے کچھ کتے شاحر کو ا تی طرف م نوجہ کنا
ُ ت ممہ
،م نول ....شاحر نے ہ نکارا ھرنے اسے نو لتے کی اخازت دی
خاری کی ۔۔۔
ُ
نول تھی اب کنا خاند حڑ ھتے کا ای نظار کر رہا ہے نو؟؟؟ اسے خاموش د کھ شاحر نے
ن
...کچھ حڑ کر کہا
غادل نے انک لمتی شایس ہوا میں تجلنل کرنے جود کو کم نوز کنا اور جہرے پر نال کی
شنخندگی طاری کرنے گونا ہوا ۔۔ میں خاہنا ہوں کہ نو در جتے اور خارث کی منگتی جیم
کر دے۔۔۔۔ وہ ئغنر لگی لیتی کے صاف گوٹی سے کام لیتے نوال ۔۔
اور میں ایسا ک نوں کروں؟؟؟ وہ جود پر ضنط کرنا می ھناں تھینچے گونا ہوا
ک نونکہ میں در جتے کو یسند کرنا ہوں ،اور شادی کرنا خاہنا ہوں اس لتے ....یہ القاظ
ن ُ ت ک م ل ش ُ
اس نے اس قدر پر کون ہچے یں ہے ھے کہ شاحر ہکا ئکا شا اسے د کھنا رہ گنا
ئقی ت ُ
شاحر کی آنکھوں میں عنر ئقیتی ہی عنر تی ھی ،اسکا دماغ ین یں کر نا رہا ،
ہ ن قئ
یہ کنا نول رہا ہے نو....؟ انک لمتی شرد مہری کے ئعد شاحر نے کھڑے ہونے کہا
ناگہاں ضنط کا دامن جٹسے جھو یتے لگا لہچے میں عنر ئقیتی کا ع نصر واصح طور پر،
تماناں تھا ۔
ُ
نہی جو نو نے شنا ....میں در جتے کو یسند کرنا ہوں نہیں دنکھ شکنا اسے سی اور کا
ک
ہونا ہوا نو خاہے نو مچھے نہی زمین میں گاڑ دے مگر اس سے منری مخنت در جتے
کنلتے کیھی جیم نہیں ہوگی۔۔۔ غادل کی نات اتھی نوری تھی نہیں ہوٹی تھی کہ
شاحر کا تھاری ہاتھ اتھا اور غادل کے جہرے پر پڑا ۔۔۔۔
ُ
تنری ہمت کٹسے ہوٹی منری نہن کے نارے میں سو جتے یہ ا یتے میہ سے اسکا نام
ش ُ
،لیتے کی ،وہ غصے سے ت ھنرا نے در نے ا کے میہ پر ت ھنڑ اور گھو یسے رشند کرنا گرانا
غادل لڑکھڑانا پر پروقت ا یتے قدم مصنوط کرنا وہ سنیہ جوڑا کتے اور شر اتھانے کھڑا
ہوا جنکہ ہویٹ کے کنارے تھیتے جوئم جون ہونے تھے اور جہرا تھی شاحر کی طلمت
نو دوست کی صورت میں شایپ ئکال جٹسے میں نے ہمٹشہ نازوؤں میں رکھا ۔۔۔ شاحر
انک لمتی شایس لیتے میہ پر ہاتھ ت ھنرنے ئقرت سے اسے دنکھنا تھ نکارا ۔۔۔
سوچ سمچھ کر القاظ اسنعمال کر شاحر ،یسندندگی طاہر کرنا کوٹی گناہ نہیں ہے ،اور
میں نے شچی مخنت کی ہے در جتے سے کسی صورت ینچھے نہیں ہ نوئگا میں ۔۔۔۔۔۔
ایتی مخنت کو نانے کے لتے حس جنان کا تھی شامنا کرنا پڑا کروئگا میں ۔۔۔ وہ نہلے
شاحر کو ئیتی کرنا تھر مصنوط لہچے میں دو نوک انداز میں نوال ۔۔
ُ
تچھے ذرا شرم یہ آٹی دوست کو دھوکہ د یتے...؟ کب سے خل رہا ہے یہ سب مچھے
ک ن ت ئ ک ن ُ
شچ شچ ینا ؟؟ وہ اسکا گرینان کڑا ھڑا شدند ٹش ھری ئگاہوں سے د ھتے ہونے نوال
اگر نو مارنا خاہنا ہے یہ مچھے نو مار دے ک نونکہ جب نک منری شایسیں خل رہی ہیں
ش ُ ی ن ن ی
میں ھے یں نوئگا ا تی نات سے ۔۔ وہ ا ک نار ھر ا تے آپ کو ھڑا کرنا ا کی
ک ی ت ن ہ ہ چ
ھ ک نک م ی ن
آ ھوں یں ا تی آ یں گاڑھے نوال ۔۔
م ُ ش ُ
شاحر کا دل شدت سے کنا کہ گن کی جھے کی جھے گولناں ا کے وجود یں ا نار دے
۔۔۔
غادل نے فورا مقانل کی طرف ئظریں اتھاٹی تھی ،جو عنر ئقیتی سے شاحر کو دنکھ رہا
تھا ۔۔۔
یہ ہو کنا رہا ہے ؟؟؟ ناگل ہو گتے ہو ئم دونوں ؟؟ مالہم جو غادل کے ینانے پر کہ
م ج ُ ت ش ُ
آج شاحر ا کی طرف آرہا تھا وہ ھی ا یتے تمام کام ھوڑ اس سے لتے غادل کے
قل نٹ آگنا ،قل نٹ کا دروازہ کھوال دنکھ وہ ینا نوک کتے اندر ہی آگنا تھا پر اندر کا م نظر
ش جم ُ ت گ ک م ن ش ن ُ
ج
د کھ ا کے تنروں لے ٹسے ز ین ہی ھسک تی ھی ،غادل کے لے ا کے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1797
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ن ُ
کانوں سے نکرانے اسے جنران کر گتے ھے پر شاحر کو پر گر دنانے د کھ وہ ینا منٹ
ن ت
یھ ک
صا ئع کتے غادل کو ایتی طرف نچ کر گولی سے تجا گنا ۔۔۔۔
مالہم نو ینچ سے ھٹ خا یہ منرا اور اسکا معاملہ ہے منری نہن کے نایت غالطت نک
رہا ہے میں اشکے نکڑے کردوئگا ....شاحر ا یتے یسانے کو خالی دنکھ غصے سے نوال
اسکا یی ھاٹی جون آج انک نار تھر شدت سے جوش مار رہا تھا حس یہ وہ خاہ کر تھی
ضنط نہیں کرشکنا تھا,,,,شاحر ہوش کر نو یہ کنا کرنے لگا تھا تچھے ییہ تھی ہے ؟؟
اگر میں وقت پر یہ آنا نو آج نو غادل کو خان سے ہی مار د ینا ....وہ غادل کے
,,,,,آگے کھڑا ہونا ناسف سے گردن ئفی میں ہالنے نوال لہخہ کچھ نلند تھا
ش ُ
یہ ہے ہی اسی النک جو نکواس یہ منرے شا متے کر حکا ہے ا کے ئعد اسکا زندہ رہنا
،ئینا تھی نہیں ۔۔۔ وہ انک نار تھر ئقرت سے تھ نکارا
غادل نے ناپر جہرے سے یہ سب دنکھ رہا تھا ،وہ شاحر کے اس رد عمل کے لتے
نہلے سے ہی جود کو ینار کتے ہونے تھا ۔
مہ ُ
شاحر ہوش کر .....ا یتے غصے پر قانو رکھ ۔۔۔ ال م اس سے پرمی سے مجاطب ہوا
مالہم کی نات پر شاحر نے گن ینچے کرنے انک لمتی شایس لی تھی ۔۔۔۔ پر غصہ
ن ُ
،تھا جو کسی صورت جیم نہیں ہو رہا تھا ا کے دل یں جٹسے الوا ا ل رہا تھا
م ش
....شاحر میں خاینا ہوں نو کس ئکل نف سے گزر رہا ہے میں سمچھاؤ ئگا اسے
،میں اتھی تھی ایتی نات پر قائم ہوں اور ئعد میں تھی رہوئگا
مچھے مارنے یہ خاموش کروانے سے نہلے کنا نو نے یہ سوخا کہ تنری نہن اس منگتی
سے جوش تھی ہے یہ نہیں ؟؟؟ نہیں ,نہیں سوخا ہوگا نو نے ،یہ ہی نہن سے
نوجھنا گوارا کنا ہوگا نو نے ،طاہر ہے عنرت جو آڑے آٹی گی نوجھتے سے نا یہ سب
سو جتے سے ،وہ تنری اور گھر والوں کی جوسی کے آگے جود کو فرنان کر رہی ہے
انک ان خاہے ر شتے میں یندھ کر۔۔۔ کنا نو نے کیھی خارث کے جہرے پر اس
ن ک ن
ر شتے کو لے کر جوسی د ھی ؟؟؟ ہوگی نو د کھے گا یہ ،یہ وہ در جتے کو یسند کرنا ہے
ل ط ت ُ
اور یہ ہی در جتے اسے ھر ک نوں کر رہا ہے یہ م نو ؟؟؟؟ ک نوں خاپر ین رہا ہے
؟؟؟ وہ جٹسے نول رہا تھا شاحر کے اندر انک آگ سی تھڑک رہی تھی ،مالہم نے
تنرے جٹسے ی نغنرت دوست سے عنرت مند دسمن نہنر ہے غادل ۔۔۔۔ نو نے آج
ُ
منرے تھروسے منرے مان کو خکنا جور کر دنا ہے ۔۔۔۔۔ تچھے اس سب کا حساب
د ینا ہوگا ،وہ انک انک لفظ اس قدر شحت لہچے میں نول رہا تھا کہ غادل کی خگہ اگر
ک ن ل ُ
کوٹی اور ہونا نو اسکا ہخہ د کھ ہی راہ فرارا ڈھونڈنا پر غادل جود پر ضنط کتے خاموش ھڑا
ُ
اسے سن رہا تھا ۔۔۔
ئعد کے لتے کچھ نہیں تجا مالہم سب جیم ،،،،،اشکو سمچھا دے کہ نہی رک خانے
ہن م م ت لغ ی ک
.....ھی طی سے ھی منرے شا تے یہ آنے وریہ یں ضنط یں کروئگا جود پر
شاحر انک انک القاظ تھنڈے تھار لہچے میں کہنا انک کنیہ نوز ئظر غادل کے جہرے
ُ
پر ڈالنا لمتے لمتے ڈگ تھرنا قل نٹ سے ئکلنا خال گنا ،وہ اس قدر غصے میں تھا کہ اسکا
یس نہیں خل رہا تھا کہ اس دینا کو آگ لگا کر ا یتے اندر کی آگ جیم کر دے ،وہ
لمتے لمتے ڈگ تھرنا گاڑی میں سوار ہونا وہاں سے ئکلنا خال گنا ۔۔۔
********
ُ
ئظر نےشاجیہ ہی غادل کے قل نٹ کی خایب اتھی نو دل نے فرار ہوا اسے انک
ک ن ی یئ م ک ن
ئظر د ھتے کے لتے پر جود پر ینرول کرنے وہ گاڑی یں ہی ھی شاحر کو د ھتے
ک
یھ ُش ت ُ
لگی حشکا جہرا نے تجاشا شرخ تھا شاتھ ہی ا کی نچی ی ھناں اور یتے قوش شنایہ
ئ م
وہ لمتے لمتے ڈگ تھرنے ایتی گاڑی میں سوار ہونا خا حکا تھا شاحر کے ینچھے ہی مالہم
ُ ن ُ
تھی ینچے آنا تھا پر شاحر ا کے نختے سے لے ہی خا حکا تھا ،وہ ھی انک تی شایس
م ل ت ہ ن ہ ش
ت چمس
لیتے دونارہ اندر کی طرف پڑھ گنا ،یہ شارا ماحرا شنایہ ھتے سے قاضر ھی پر نار نار
ن م ت ُ گ ُ ش ُ
ا کے جہرے کے آگے شاحر کا شرخ جہرا ھوم رہا تھا اور اسے خشس یں می ال کر رہا
،ت ھا
،اور آحر تخشس کے ہاتھوں مخ نور ہونے وہ گاڑی سے ئکلتی مالہم کے ینچھے ئکلی
ُ ہ ن ُ
غادل کے قل نٹ کا اسے لے سے ہی ییہ تھا اس لتے اسے ڈھونڈنے یں زنادہ
م
مشکل نہیں ئٹش آٹی ،آنکھوں پر سن گالشز حڑھانے ہنل میں مقند ناؤں اتھانے
نہی شچ ہے مالہم میں در جتے سے مخنت کرنا تھا اور اب تھی کرنا ہوں وہ خاہے جیتے
نہرے یی ھا لے میں خاصل کر کے ہی رہوئگا ،غادل نے صوفے پر ئیی ھتے ئغور
ل ک ن
مالہم کو د ھتے پر عزم ہچے یں کہا
م
غادل کے القاطوں سے شنایہ کے کان شائیں شائیں کرنے لگے تھے شایسیں
ت ت خت ُ
جٹسے ھم کی ھی یہ ہی شایسوں کی کوٹی آواز ھی اور یہ ہی دل کے دھڑ کتے کی
ک ُ ک م ش ُ
۔۔۔ ا کے صنوط قدم لڑ ھڑانے ،اس نے دروازے پر اینا مومی ہاتھ ر ھتے پروقت
جود کو گرنے سے تجانا ،آیسوں نے اجینار ہی گالشز کے ینچے جھتی آنکھوں سے
ُ
خاری ہونے اسکا نورا وجود جٹسے تھنڈا پڑنے لگا تھا ،کنا غادل در جتے کو یسند کرنا تھا ؟
ت گ م ش ُ یی ُ
ھی اسے اگ نور کرنا رہا ؟؟ نہت سے سوال ا کے ذہن یں ھوم رہے ھے ،وہ
ُ
ہاتھوں کی یست سے نے دردی سے آیسوں رگڑنے جود میں مزند شاکت یہ نانے
،وہاں سے ئکلتی خلی گئ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1807
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
******
منری نات تھنڈے دماغ سے سن اور سمچھ مالہم اشکی یتی کرنے شنخندہ لہچے میں
مجاطب ہوا ,,,,غادل ئغنر اشکی طرف د نکھے ہی م نوجہ ہوا ناپرات نو خد سے زنادہ
,,,,ییھر نلے ہورہے ت ھے
غادل میں تنرے حزنانوں کی قدر کرنا ہوں میں واقف ہوں اگر نو مخنت کا دعوندار
ہے نو ئقینا اسے ایتی عزت ینانا خاہے گا مگر مخنت تخوں کا کھنل نہیں ہے اور یہ
ہی در جتے کوٹی کھلونا حسے نو شاحر سے نا دینا سے لڑجھگڑ کر خاصل کرل نگا یہ معاملہ
مالہم نو نہیں سمچھ رہا میں نہیں رہ شکنا اس لڑکی کے ئغنر وہ منری رگوں میں نہتے
لگی ہے حسے میں نے کیھی اسے غلط ئگاہ سے نہیں دنکھا میں اس سے ناک مخنت
کرنا ہوں اس سے ئکاح خاہنا ہوں شاحر نے جود تھی نو حرم تھاٹی سے انکی مرصی
کے ئغنر ئکاح کنا ہے تھر وہ منرے حزنات ک نوں نہیں سمچھ رہا منری ناری یہ اسے
ک نوں عنرت ناد آرہی ہے,,,,انکی نار غادل کے لہچے میں نال کی نےیسی جھلک رہی
تھی نےشاجیہ اشکی آنکھ سے آیسوں نہنا گھتی داڑھی میں حزب ہوا وہ خاہ کر تھی
,,,,جود یہ قانو نہیں رکھ سکا
مقانل ئیی ھے مالہم کو اشکی مخنت یہ رشک ہوا واقعی مخنت جوار کرٹی ہے مخنت جنان
,,,,کو زپر کرنے کا ہنر رکھتی ہے
نات عنرت کی نہیں ہے غادل شاحر کو ایتی خگہ رکھ کر دنکھ اگر تچھسے کوٹی تنری
نہن کے نارے میں اس طرح نولے نو کنا نو پروقت ق نصلہ لے شکے گا کنا اس
وقت تچھے مقانل کے حزنانوں کا جنال رہے گا وہ تھی یب جب وہ کسی اور سے
م نصب ہو,,,,ا شتے تھر مصلحت سے کہا,,,,مگر غادل کی خایب سے کوٹی جواب
,,,,نہیں موصول ہوا ,,وہ محض گردن خکھانے ئییھا رہا
تھنک ہے اگر وہ نہیں مانا نو تھی میں ہاتھ یہ ہاتھ رکھ کر نہیں ئییھوئگا میں زپردشتی
ئکاح کروئگا ک نونکہ در جتے ضرف غادل کی ہوشکتی ہے اور کسی کی نہیں ,,,,وہ انل
,,,,لہچے میں ج نوٹی انداز میں نوال
ئکاح اتھی تھی کنا خاشکنا ہے غادل لنکن اس سے محض نو اینا ئفصان کرئگا در جتے
تچھے ق نول نہیں کرنگی جھپ کر نا َزپردشتی ئکاح کرنے سے تنری عزت یہ کوٹی آتچ
نہیں آ ینگی مگر تنری مخنت کا دامن داغدار ہوخانے گا جو لڑکی ا یتے گھر والوں کی
جوسی کنلتے ایتی شاری زندگی کی فرناٹی دے شکتی ہے تچھے لگنا ہے تنرے زپردشتی
ئکاح کرنے کے ئعد وہ ای نوں کی آنکھوں میں جود کنلتے نےمروٹی دنکھ تنرے شاتھ
,,,,,جوش رہے گی اینا گھر یسانے گی..؟
نلکل تھی نہیں نلکہ وہ تچھسے تھی ناعی ہوخانے گی ک نونکہ کوٹی تھی ناکدامن لڑکی
ا یتے کردار یہ انک حرف تھی پرداست نہیں کرشکتی اور مت تھول وہ کس
معاشرے سے ئعلق رکھتی ہے ,,,,,مالہم نے کچھ شحت شنخندہ لہچے میں کہا
*****
ہجکولے لے رہا تھا پر وہ قل سینڈ میں گاڑی خال رہی تھی ۔۔۔۔ کچھ گھینوں کی
اسے غادل کے قل نٹ سے ئکلے کافی دپر ہوگتی تھی مگر خدا کی مار ہو اس گاڑی پر جو
کچھ دور خلتے ہی یندھ پڑ گتی تھی ناخانے کس نات کے تحرے دکھا رہی تھی ,,,,وہ
اتھی نوری طرح گاڑی کے نویٹ یہ خکھا اشکے ناروں میں ہی الچھا ہوا تھا کیھی انک
نار ہالنا نو کیھی دوشرا آج موسم تھی کافی گرم تھا ما تھے سے یسنیہ نہنا ہوا اشکی ہلکی
,,,,پڑھی سنو میں حزب ہوا
کافی دپر اشکے شاتھ میھا ماری کرنے آحر وہ کامناب نہرا ,,,,شکر ہے اسکا نکھرا جیم
,,,,ہوا
ہ ن
زارا کی نار نار کالز آرہی تھیں ا شتے خلدی یساور تے کی عرض سے گاڑی کچے روڈ یہ
خن
,,,ڈالی جو قدرے سٹسان تھی وہ تنزی سے خالی شڑکوں یہ ڈرای نونگ کرنے لگا
,,,مونانل اب تھی تج رہا تھا حسے وہ خان نوجھ کر ئظر انداز کیتے ڈرای نونگ میں مگن رہا
عین شا متے سے انک اور شناہ رنگ کی کار ایتی نوری رقنار سے اسی طرف پڑھ رہی
جٹسے ہی شا متے سے آٹی گاڑی یہ خارث کی ئظر پڑی ا شتے ہڑپڑانے اسینرنگ سمی ھاال
حسکے ئینچے میں اشکے ہاتھ سے مونانل گرگنا ا شتے قلجال مونانل یہ قاتخہ پڑ ھتے ایتی
نوجہ شا متے سے آٹی گاڑی یہ دوڑاٹی جو کہ ایبہاٹی فریب تھی دوشری خایب تھی
شاند ایتی نےجنالی کا احساس ہوخال تھا
تجانے گول سنپ میں گھوم گنیں گاڑنوں کے ناپر حرحرانے حسکی حرحراہٹ ماجول
میں الگ ہی شحر تھونک گتی دھول متی جٹسے انکی شیم طرئفی پر پڑپ اتھی اور
,,,,ہواؤں میں تجلنل ہوٹی حسکے ناعث خاروں اور دھند سی جھا گتی
دھند صاف کی اور جٹسے ہی آنکھوں سے دھند جھتی خارث کے ی نوروں کا رخ مجالف
,,,,,کی طرف تھا
کھولو دروازہ ئم لوگوں کو ڈرای نونگ الیسنٹس کون د ینا ہے ٹی کے گاڑی خالنے
ہو,,,,وہ تنزی سے کھڑکی تجانے تھ نکارہ دوشری طرف شنایہ وک نوریہ نے تنزاریت
,,,سے میہ ئگاڑنے کھڑکی کا دروازہ کھوال
اتھی کے اتھی ناہر ئکلوں تمہیں زرہ قانون کا مزہ.....اتھی وہ غصے میں اور تھی کچھ
کہنا جب شنایہ کو دنکھ جٹسے اشکی زنان سو نالوں سے خا جنکی لفظ جٹسے خلق میں
,,,,ہی دم نوڑ گتے وہ ہکا ئکا شا نکنکی ناندھے اسے دنکھتے میں مخو تھا
منری گاڑی سے کنا آئکا کوٹی ئفصان ہوا ہے ؟؟؟شنایہ اسے انک ئظر دنکھ نہنجان
گتی تھی مگر ا شتے طاہر یہ کرنے شنخندگی سے نوجھا ,,,,,خارث اشکے نوجھتے پر تھی
ہوش کی دینا میں نہیں لونا وہ نو یس ینا نلک جھنکے اسے ہی د نکھے خارہا تھا دل کی
,,,,دھڑکن تھی شاکت پڑ گئ تھی
وجود کی جنٹش تھی موفوف ہوخکی تھی وہ مخسمہ ینا کھڑا تھا ,,,,ا یتے سوال کا جواب
,,,,یہ نانے شنایہ کا مینر گھوما
کنا منرے جہرے یہ ایسا کچھ لکھا ہے حسے پڑ ھتے میں آنکو اینا وقت لگ رہا ہے نا
عموما آپ راہ خلتی لڑکی کو ا یسے ہی الو کی طرح گھورنے ہیں ؟؟؟انکی نار اشکے دنکھتے
یتے کی کوشش کر رہا یبہیں ایسی کوٹی نات نہیں مس شنایہ جی میں یس آنکو نہنجا
,,,تھا ,,,ا شتے گڑپڑانے ا یتے نےلگام ہونے حزنانوں کو تھنکتے پروقت نہایہ پراشا
کنا ہماری مالقات ایتی پراٹی ہے کہ مچھے نہجا یتے میں اینا وقت درکار ہوا ؟؟؟شنایہ
,,,نے پرحسیہ دوشرا سوال داغا ,,,اور ئگاہیں مسکوک سی اشکی خایب اتھاٹی
اوہ مظلب حس سے تھی دونارہ نکراؤ ہونا ہے آپ ا یسے ہی گھورنے ہیں؟؟؟وہ تھر
دوندو نولی ,,,وہ اس طرح سوالوں کی نوجھاڑ کر رہی تھی جٹسے اشکے ارادے تھایپ گئ
,,,ہو
مگر مقانل تھی تنرشنر تھا ایتی آشاٹی سے ا یتے حزنات کسی یہ ناور نہیں کرواشکنا تھا
م
,,,حسکے لیتے وہ جود تھی مین ہیں تھا
ن ظ
....شنایہ
اوکے مس شنایہ جٹسا آپ سوچ رہی ہیں ویسا کچھ نہیں مچھے اندازہ نہیں تھا
ڈرای نونگ سنٹ یہ کوٹی خانون ہیں وریہ میں یہ لہخہ کیھی اجینار یہ کرنا ,,,ا شتے اشکے
,,,,سوالوں کو جو لہے میں جھو نکتے ا یتے لہچے کی ضقاٹی ئٹش کی
اینا گھما کر کہتے کی ضرورت نہیں شندھے نولیں معذرت خا ہتے ہیں ,,,,انکی نار وہ
,,,,جھنکے سے گاڑی کا دروازہ کھول ناہر آٹی عین اشکی آنکھوں میں دنکھ کر نولی
لنکن غلطی نو آنکی تھی مس نو معافی میں ک نوں مانگو ,,,,,خارث کے شارے حزنانوں
,,,یہ جٹسے اوس پڑ گتی تھی لفظ معافی یہ وہ نلمال اتھا
آنکی ہی تھی ڈرای نونگ کے دوران دھنان شڑک یہ ہونا خا ہیتے جواس تجال ہونے
,,,خا ہیتے ناکہ آپ اور آس ناس کے لوگ نے خاں خادنات سے محقوظ رہیں
وہ تھی ا یتے محصوص جوپرو انداز میں نوال لنکن لہخہ کچھ طنزیہ تھا کم از کم شنایہ کو ایسا
,,,ہی لگا
اوہ نو آپ دھنان سے خال لیتے گاڑی ک نونکہ آنکو نو شڑکوں یہ جٹسے خاہو گاڑی دوڑانے
کا الیسنٹس مال ہوا ہے؟؟؟ا شتے تھی نلمالنے تنز سے تھ نور تنر جھوڑا,,,,شنایہ کا
,,,,انداز اسے کافی مصاتجکہ جنز لگا خارث کے ل نوں نے نے اجینار ئٹسم کھال
,,,,خارث نامشکل دای نوں میں ہٹسی دنانے اشکے جہرے کے اڑے رنگ دنکھتے لگا
اسے پرغظم انداز میں کہتی تنر ینکتی انک جوتخوار ئظر اس یہ ڈالے ایتی گاڑی میں
,,,,سوار ہوٹی ,,,,اور گاڑی اشنارٹ کرنے زن سے وہاں سے گاڑی اڑا لے گتی
°°°°°°°°°°
ُ س ہ گ نہ خ ن
ن ی ن خ
ھر ن تے تے وہ کافی خد ک جود کو یھال حکا تھا ،اسے ا ک طرف غادل کی
ن
ُ
اس دندہ دلنری سے کیتے اظہار پر غصہ آرہا تھا نو دوشری طرف اسے غادل کے
ھ ج
ارادے اندر نک نچھوڑ گتے تھے وہ غادل کی شحصنت سے ا جھے سے واقق نت رکھنا
ت ن ہن چن ی ی ی ک
تھا خاینا تھا کہ وہ ھی ا تی نات سے ھے یں ہینا ا ک طرف دل کو یہ خدسہ ھی
تھا کہ کہیں داجی کو سب یہ ییہ خل خانے نورے را شتے وہ نہی نائیں سوجنا آنا تھا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1828
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ُ ق ُ چمس
ک
سو جتے اور ھتے کے ئعد اسے صور وار اینا آپ ہی لگ رہا تھا ،اس نے ٹسے ،
در جتے کو غادل کے شا متے آنے دنا ؟؟؟ وہ خاندان کی روای نوں سے واقف تھا پر
ہن س ن کی ت ُ
ھی ھی اس نے ا یتے ہن تھای نوں کو خاندان کی ر موں سے یں ناندھا تھا ،اور
یئ لغ ُ
،یہ سب اسے اسی طی کا نخہ لگ رہا تھا
وہ راہدارناں ع نور کرنا شندھا ا یتے کمرے کی طرف پڑھا ،صنح حرم اور غصام کے خا گتے
ت ُ
سے نہلے ہی وہ اشالمناد کے لتے ئکل گنا تھا اور اب ھی اسے آنے آنے رات
ہوگتی تھی ،نور نانو اور در جتے سے وہ صنح نا شتے پر ہی مل کر گنا تھا پر حرم غصام کی
نہ ُ ُ
وجہ سے رات کو خاگتی رہی اس لتے اس نے خانے سے لے اسے اتھانا مناسب
ُ نہ ُ ن
یہ سمچھا ،پر اشالماناد ہنختے ہی سب سے لے اس نے حرم کو کال کی ھی اور اس
ت
ُ ن ُ ج ُ
سے اسکا اور غصام کا نوجھا ،حرم کے نو ھتے پر اس نے ہی ینانا تھا کہ رات اسے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1829
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
آنے میں دپر لگ خاینگی اس لتے وہ ای نظار یہ کرے مگر غصام نے نو جٹسے رانوں کو
حگانے کی غادت سی ڈال دی تھی اتھی تھی وہ ینڈ پر غصام کے کھلونے تھنالنے
ئ ت م م ش ُ
ا کے شاتھ نانوں یں صروف ھی ،جنکہ اشرفی ینڈ کے کراؤن پر میہ تھوالنے یی ھا
ُ ل کھ ُ
تھا اور آنکھوں کو جھونا کرنا ان دونوں کو النا د کھ رہا تھا ،یہ اس نجارے کی
ی ن کھ
ُ
،شادی کی کوٹی نات کی خا رہی تھی اور یہ ہی اسے اب کوٹی ا ٹسن دے رہا تھا
ن ی
ش ُ س نہ ُ
لے اسے ضرف شاحر اینا رق نب مخسوس ہونا تھا کہ ح کے آنے ہی ا کی حرم نے
گ ت ج ئ ی ُ
اس پر نوجہ د تی یہ زنادہ نا یں کرنے ھوڑ دی ھی ،پر جب سے یہ تجا آنا تھا ھر
ُ
والے تچے کے آگے ینچھے ہونے نہیں تھک رہے ت ھے ،اور اوپر سے ا کی حرم
ش
ُ
تھی جوئٹس گھیتے اسے ا یتے سیتے سے لگانے گھوم رہی ھی ۔۔۔ تچے کی
ت
ُ
،کھلکھالہٹ پر اس نے تنزار شا میہ ینانے آس ناس پر ظر دوڑاٹی
ئ
وہ حرم پر انک مسکراٹی ئظر ڈالنا اندر داخل ہوا اور ینڈ کے دوشری طرف ئییھتے ہاتھ
ُ ت ُ
سے گھڑی ئکال کر شانڈ ئینل پر رکھنا سوز ا نارنے لگا ،جہرا اب ھی کافی شرخ علوم
م
ت ن ُ ُ ٰ
،ہو رہا تھا جتی کہ اشکے کان کو لو ک شرخ پڑی ہوٹی ھی
ُ ش ی ی ت ُش ُ
شاحر جی کھانا الؤ میں ؟؟؟ حرم کی خایب ا کی یست ھی ھی وہ ہی سے اسے
ُ ت ُ
دنکھ نہیں نا رہی ھی ،ا کے یست د کھ حرم نے لونے م نٹ کر ناشکٹ یں
م س کھ ن ش
اشرفی تھی مزند خلتے کڑنے کا ارادہ پرک کرنا انک خاموش ئظر شاحر اور حرم پر ڈالنا
خاموسی سے نالکوٹی کی طرف اڑ گنا۔۔۔۔
فریش ہونے کے ئعد ناول سے نال رگڑنا ناہر ئکال اور ئظریں حرم کی نالش میں
ک ُ
دوڑاٹی جو اسے نورے کمرے میں یہ د ھی سٹسے کے شا متے کھڑے ہونے نالوں پر
ک ن ُ
پرش ت ھنرنے وہ ینڈ کے کراؤن سے یست ئکانا آ یں موند گنا ،فریش ہونے کے
ھ
آنکی خانے ......کپ شانڈ ئینل پر رکھتے شاحر سے مجاطب ہوٹی اور ینڈ کے دوشری
گ ش ئییھ ُ
طرف پڑ ھتے وہ عین شاحر کے ناس تی ا کے کندھے پر شر ئکا تی ۔۔
ت ُ
ک نوں ؟؟؟ اس نے پرحسیہ ھر سوال کنا ۔۔
شاحر کچھ یہ نوال یس خاموسی سے ج ھت نکنا رہا کہنا تھی کنا ؟؟؟
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1834
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ن ُ ُ ت ُ
ینائیں یہ ک نوں اداس یں ؟؟ یں ھی جب اداس ہوٹی ہوں آ کو یناٹی ہوں یہ
م ہ
ُ ی یئ ُ
آپ تھی ینائیں مچھے .....حرم نک دم ہی اس سے الگ ہوکر تی نولی اور اسے
ھ
ل ُ
ینانے کے لتے اکسانے گی ۔۔
ن ُ ُ ن س
میں نہیں ینا شکنا حرم لنز ھو وہ اسے ینا یں ینا یں کی رٹ لگانے د کھ ا کے
ش ئ ئ چم
پر یہ کٹسے ؟؟؟ حرم کی دٹی دٹی سی آواز پرآمد ہوٹی ۔۔۔
مچھے نہیں ییہ کٹسے پر غلطی منری ہی ہے ...مچھے ہی اجیناط کرٹی خا ہتے تھی اسے
ا یتے گھر نک رشاٹی د یتی ہی نہیں خا ہیتے تھی ،شاحر نے یتے ئقوش کے شاتھ کہا
۔۔۔
ُ
اس میں آنکی غلطی نہیں شاحر جی اور یہ ہی غادل تھاٹی کی ہے جو آپ نے ا یں
ہن
ل ت ُ ُ
نو کنا کرنا اسے اس حرت پر تھولوں کا ہار نہنانا ؟؟؟ یہ خا ہتے ہونے ھی اسکا ہخہ
شحت ہوا ۔۔
آپ نے مچھ سے وغدہ کنا تھا کہ آپ منری نات خاموسی سے شنینگے ئغنر غصہ کیتے
ُ ُ
۔۔۔۔ اسے غصے میں دنکھ حرم نے اسے اسکا کنا وغدہ ناد دالنا خاہا ،جواب یں
م
یھ م ت
شاحر ضنط سے یھناں نچ گنا ۔۔۔
...قکرمندی سے نولی
،ل نٹ گتی
ُ
شاحر تھی الئٹس اوف کرنے ایتی خگہ پر ل نٹ گنا ۔۔ حرم اسے تھر جھت کو
ش ت ُ گ ھ ک کہ ن م ش ن ُ
گھورنے د کھ ،ا کے سیتے یں شر ر کر کر آ یں موند تی۔۔۔۔ شاحر ھی ا کے
م م ھ ک ت ن م ُ
نالوں یں ائگلناں ھنرنا آ یں موند گنا ،کچھ ہی دپر یں کمرے کی خاموسی یں
ح ُ
م ض ان دونوں کی شایسوں کا سور تھا ۔۔۔۔
شاری حسیں یندار ہونے لگی تھی ،مقانل سونے وجود پر ئظر پڑنے ہی نے شاجیہ
ش ن ُ کم س ش ُ
ا کے لب م کرانے ،جود سے قرپر ہنانے اس نے اتھانا خاہا پر مقا ل کا ا کے گرد
ت ت ُ
حصار اینا مصنوط تھا کہ اسے اینا وجود النا ھی یہ کن لگ رہا تھا ،ھر ھی ہمت
ت مم ہ
ک ُ ُ
کرنے اس نے جود کے گرد لینا شاحر کا ہاتھ ہنایہ خاہا پر یہ کام اس نازک لی کے
ت ن ت س س ش ُ
لتے ممکن یہ تھا ا کی ل ل کوشش کے ناوجود ھی مقا ل پر کک ھی اپر یہ پڑا
م
یھ م ت ُ
نلکہ وہ مزند اسے جود یں نچ گنا ۔۔۔
ش ُ
مچھے ییہ ہے آپ خاگ رہے ہیں ۔۔۔۔۔ اب ہنیں یہ .......وہ ا کی مندی
ن ُ ک ن
س ھ
آ یں اور م کرانے لب د کھ زچ ہونے نولی ۔۔۔
ک ن ئ ق چم ت س ُ
ک ھ
اگر یہ ہ نو نو ...؟؟؟ اسے کچھ ھی ھتے کا مو ع د یتے غنر وہ آ یں ھولنا شایہ
ُ
ین کر اس پر جھا گنا۔۔۔۔
غصام کے رونے کی آواز پر حرم نے گڑپڑانے ئظریں تھریں اور اتھنا خاہا ،پر کنا
ُ
اب ممکن تھا ؟؟ جب مقانل نورا اس پر جھانا ہوا ہو۔۔۔
شاحر جی غصام رو رہا ہے .....حرم نے مقانل کے ارادے تھا ئیتے تھوک ئگلتے کہا
۔۔
ہاں ہوگئ ہوں ہنیں یہ اب نلنز ....وہ دھڑ کتے دل کے شاتھ مخ نصر نولی اور شاتھ
ُ
ہی اسے ہیتے کا کہا ۔۔۔
ُ
اجھا یہ نات ہے ....وہ جنلنخنگ انداز میں ا کی ئظروں میں د کھنا ا تی تمام پر
ی ن ش
حرم لمتی لمتی شایسیں لیتی ایتی شایسیں اعندال میں النے کی کوشش میں تھی
س ج ش ُ ت ش ُ ھ ک ن
جنکہ وہ آ یں موندے ا کے ما ھے سے اینا ماتھا ئکانے ا کی ھوڑیں شای یں جود
،میں تھر رہا تھا
جنردار جو آ یندہ ئم نے منرے شا متے سمچھدار ہونے کی کوشش تھی کی .....وہ شر
ک ن
....اتھانے مصنوعی آ یں دکھانا گونا ہوا
ھ
ُ
ک نوں آپ کو ک نوں نہیں دکھاٹی سمچھداری...؟ وہ ا کی آ ھوں کا جود پر اپر لتے غنر
ئ ک ن ش
آپ سے زنادہ سمچھدار نو میں ہوں شاحر جی ،نلکہ آپ میں نو نلکل غقل جیم ہوٹی
ُ
خا رہی ہے ,,,,ایتی ہی دھن میں کہتے ا یتے آحری جملے پر نے شاجیہ اس نے لب
ُ لغ ح م ک ن
دای نوں نلے د یتے آ یں چی یہ القاظ ض طی سے ا کے میہ سے ادا ہونے ھے
ت ش م ن ھ
۔
وہ آج نو ا یتے لہچے اور ہمت سے نے در نے شاحر کو جھنکے دے رہی تھی ۔۔
ھ ک ی ن
ا تی آ یں ڈالے گونا ہوا۔۔۔
کل جو آپ نے غادل تھاٹی کو مارا ،اور تھر غصے میں آ گتے آپ ا یسے نو نہیں تھے
شاحر جی ا یتے ینگ ئظر نو یہ تھے آپ تھر کل کنا ہوا تھا آنکو ؟؟؟ نلکہ اس سے
نہلے انک نات نو ینائیں مچھے ؟؟؟
ش ُ
آپ کے ناس غصے کا کینا اشناک ہے ؟؟؟ حرم کی خایب سے اسے نخندگی سے
،تھرنور سوال پرآمد ہوا
چمس ُ
مظلب ......اس نے یہ ھی سے نوجھا
خانداٹی ہے ....نہایت ہی اظمینان سے جواب ئٹش کنا ۔۔ شہی ہی نو کہہ رہا تھا
ئ ُ ُ
اسکا یی ھاٹی جون ہی نو تھا جو ہر خگہ اسے ٹش دال د ینا تھا ۔۔
ت ھ ک ُ ن
حرم ہوئقوں کی طرح اسے د تی کچھ نو لتے کے لتے سوچ ہی رہی ھی انک نار تھر
ش ل ُ
غصام کے رونے کی ج نگاڑٹی ہوٹی آواز کمرے میں گوتختے گی ،ا کی اس قدر تنز آواز
ُ
،پر اس نار شاحر تھی گڑپڑانے حرم سے دور ہنا اور ینڈ سے اپرنا نا لتے کی طرف پڑھا
ُ
کنا ہوا ئیتی کو ماما کے ناس خانا ہے؟؟؟ حرم یہ کہہ رہا ہے اسے تمہارے ناس آنا
ت ہ ن ن ُ
ہے ....اسے واشروم کی طرف پڑھنا د کھ وہ لے تچے سے نوجھنا ھر حرم سے نوال
انداز ایسا تھا کہ جٹسے واقعی یہ نات تچے نے کی ہو جنکہ وہ ا یتے آپ سے نات ینانا
نول رہا تھا ،ناکہ حرم کو نہلے فریش ہونے خانے سے روک شکے۔۔۔
ش ُ ک ن ع ہ ن ُ ُ ی ن ُ
اور ہی اسے ا تی نات پر الچھانے شاحر اس نک نخنا ین مقا ل ھڑا ہوا ،پر ا کی
ئم گھتی شناہ نلکوں کا رقص دنکھ جٹسے وہ سب کچھ تھال ئییھا تھا یس مبہوت شا نکنکی
ھ ج ل ن ُ ت ک ن ُ
ناندھے اسے د ھتے لگا ،ا ھی وہ ان شناہ کوں پر کتے ہی لگا تھا کہ حرم پر وقت
ینچھے ہوٹی اشکے دائیں خایب سے ئکلتی تھاگ گتی ،اور ڈریسنگ ئینل کے فریب
کھڑی ہوٹی کمر پر ہاتھ ئکانے شاحر کی خالت پر ہٹستے لگی ۔۔۔۔
۔۔۔
ن ُ ُ
اب یناؤ منری سمچھدار ی نوی کٹسے تخو گی ؟؟؟ ا کے آڑے رنگ د کھ وہ ا کی خالت
ش ش
ہمم ئم .......مسکرانے ہ نکارا تھرا جنکہ ئگاہوں میں شرارت ناچ رہی تھی
ایتی آشاٹی سے آزادی ملتے پر حرم تھی شکر کرٹی خلدی خلدی ینار ہوٹی شاحر کے
ئکلتے سے نہلے ہی کمرے سے ئکل گتی اور کچن کی طرف پڑھ گتی ۔۔۔
°°°°°°°°°°
میں ئظر آنے ،مالزمہ کو نور اور گھر کے سب مالزمین کو نالنے کا نولنا وہ تھی صوفے
ن ن ئیی ُ
پر ئییھ گنا ،داجی انہماک سے ھے اسے ہی د کھ رہے ھے پر کچھ نولے یں
ہ ت
ل ک ن ش ُ
یس خاموسی سے ا کے شناٹ جہرے کو د ھتے گے۔۔۔۔
ی یئ ل م ک ُ
ینانا ہوں ۔۔۔ تھنڈے تھار ہچے یں ہتے اس نے نور نانو کو ھتے کا اشارہ کنا ،وہ
ل ک ن ُ چل ُ
اینات میں شر ہالٹی ئییھ گتی اور ا ھی ئظروں سے اسے د ھتے گی ،جو اب مالزمین
کی طرف م نوجہ تھا۔۔۔
ل ُ
منرے کمرے میں کون گنا تھا آج ؟؟ اس نے شحت ہخہ اینانے تمام ئقوس پر
ئظریں جمانے نوجھا۔
تھنک ہے خاؤ پر اگر مچھے ییہ لگ گنا کہ ئم میں سے کوٹی گنا تھا نو جنر نہیں ہوگی
م ہ ن ُ ک ش ُ
ا کی مچھ سے ,,,,,شاحر نے ہتے ہی ا یں خانے کا اشارہ کنا ،سب اینات یں
شر ہالنے کمرے سے ئکلتے گتے ۔۔۔۔
ن ل ج ت م ش ن ُ
ا کے خانے ہی وہ پر کون شایس ہوا یں ل کرنے نور نانو اور داجی کی طرف
ُ چمس
......مڑا جو یہ ھی سے اسے ہی دنکھ رہے تھے
ُ
یہ کنا ہے اور منرے ام نوری نٹ ڈاکومنٹس میں کس نے رکھا ؟؟؟ وہ حط ان دونوں
ج ن ہن ُ ک ن ُ
ک
کے شا متے کرنا شرخ آ ھوں سے ا یں د ھنا نو ھتے لگا ۔۔۔
******
ئم نے یہ کاغذ شاحر کی قانل میں رکھنا ہے اور جونلی سے شندھا ناہر خانا ہے ،ناہر
ُ ُ
تمہیں منرا یندہ مل خای نگا جو تمہیں یس اڈے نک جھوڑ د ئگا ۔۔۔ یہ کام نہت
ُ
رازداری سے کرنا ہے جنال رہے کہ تمہیں شاحر کے کمرے میں خانے ہونے اور
جونلی سے خانے ہونے کوٹی یہ د نکھے ۔۔۔ داجی نے ہلکی آواز میں صاف القاطوں
،میں مقانل کھڑی خانون کو سمچھانا
شاحر اور نافی سب گھر والوں کو نا شتے میں مشغول دنکھ وہ دنے ناؤں قدم اتھاٹی
ن ن م کھ ُ
شاحر کے کمرے میں داخل ہوٹی اور داجی کا دنا کاغذ شاحر کی قا ل یں ر تی ا کی
ُ
ہدایت کے مظانق جونلی سے ئکلتی خلی گتی ،جونلی سے ناہر ہی داجی کا یندہ اسکا
م م ش ُ
می نظر تھا ا کے آنے ہی گاڑی یں سوار ہونے منزل کی خایب پڑھ گتے ،۔۔۔ یں
کچھ نوجھ رہا ہوں داجی کنا آپ خا یتے ہیں اس حط کے نارے میں کچھ....؟ داجی
گ ن ُ
کے کانوں میں شاحر کی آواز پڑٹی ا ہیں ہال میں ینک تی ۔۔
ُ
میں نہیں خاینا .....وہ مخ نصر جواب د یتے وہاں سے واک آؤٹ کر گتے ،پر ا کے
ن
ناپرات سے شاحر کے شک پر ئقین کی مہر لگ گتی تھی ۔۔۔ وہ نور نانو کی موجودگی کا
جنال کرنے ضنط کے کڑوے گھویٹ تھر گنا ۔۔۔
ن ُ
تھر ئم ا یتے پریسان ک نوں لگ رہے ہو شاحر .؟؟؟ نور نانو نے اسکا جہرا د کھ پرحسیہ
سوال داغا
نہیں میں پریسان نہیں یس جنران تھا کہ کوٹی اتجان کٹسے جونلی میں آشکنا ۔۔۔ وہ
جود کو پر شکون کرنے نوال
ن ُ
پر آپ پریسان یہ ہونا اب میں ییہ لگوا لوئگا ....وہ ا کی پریساٹی کی کر کرنا ہرے پر
ج ق
°°°°°°°°°°°°°
خارث نے عین اس گھر کے فریب النے گاڑی نارک کی اور ایتی طرف کا دروازہ وا
,,,,کرنے ناہر ئکال دوشری طرف شاحر تھی ئگاہ آس ناس دوڑانے ناہر ئکال
دروازہ کھو لتے پر حررررر کی آواز پرآمد ہوٹی کمرہ نلب کی روشتی میں روسن تھا,,,اور
شا متے ہی دو ئقوس کچھ گ ھنرانے سے ئیی ھے تھے ا نکے عین مقانل غادل ا یتے
محصوص رعندار انداز میں نانگ پر نانگ حڑھانے کرسی پر پراجمان تھا دروازہ کھلتے کی
آواز یہ م نوجہ ہونے ا شتے گردن کو جنٹش د یتے آواز کے ئعاقب میں دنکھا جہاں
,,,,سے شاحر اور خارث داخل ہونے
نو جٹسے ج نگارناں تھڑک اتھی تھی ینک وقت ہی شاحر کے ند لتے ی نور تھا ئیتے خارث
چمس
نے نہلے نا ھی سے غادل کی طرف دنکھا اور اگلے ہی لمچے شاحر کے شرخ جہرے
کی خایب دنکھا اور آگے پڑھ کر شاحر کے کندھے یہ ہاتھ رکھتے اسے جٹسے ہوش کی
ق غ ن چمس
دینا میں ی نکا قلوقت خارث ماحرہ ھتے سے قاضر تھا گر ا یتے ہی ا شتے ل سے
م
کام لنا تھا,,,,شاحر تھی خارث کو موجود دنکھ پروقت جود کو سمی ھالے ا یتے یی ھر
ہونے ناپرات کو پرم کرنے آگے پڑھا جہاں دو ئقوس شر خکھانے ئیی ھے تھے شاند
,,,,شرمندگی سے
ہم تھنک ہیں شاحر تھاٹی آپ کٹسے ہیں اور یہ اس طرح ہمیں ک نوں نہاں النا گنا
نے,,,,وہ جو اب نک غادل کی دھمکنوں کے زپر اپر دہست زدہ ئیی ھے تھے شاحر کو
,,,,مقانل دنکھ جٹسے انہیں جوصلہ مال
قکر مت کرو یس ئم سے کچھ سوال نوجھنا خا ہتے ہیں حشکا ئم نے شچ شچ جواب د ینا
ہے ,,,,شاحر نے تمہند ناند ھتے ایتی نات کا آغاز کنا اور شارا معاملہ مناسب لفظوں
میں ا نکے گوش گزارا حسے سیتے ا نکے تن َرو نلے زمین کھسک خکی تھی وہ دم شادھے
,,,,شاحر کی طرف دنکھتے لگے
عنایہ کا کٹسا رویہ تھا نوٹی میں نافی طالنات کٹساتھ؟؟؟ خارث نے نات کے
,,,,درمنان سوال کنا
م ن
خ م
,,,کنا نام تھا اسکا,,,شاحر نے شس خال یں نوجھا
شاند...غایشہ نام تھا مچھے تھنک سے نو نہیں ناد لنکن اگر دنکھوئگا نو نہنجان لوئگا
دوشرا جواب تھی فرہاد کی طرف سے ہی موصول ہوا جنکہ ذولقرئین اب تھی,,,,,,
,,,,کسی گہری سوچ میں مسنغرق تھا
,,,,یبہیں نو....ا شتے تنزی سے ئفی میں گردن ہالنے جواب دنا
نا نو میں شاحر ہوں اور یہ ہی تمہارا کوٹی دوست ڈنوٹی کے وقت غادل و یسے تھی
,,,ر شتے نہیں یی ھانا جو کچھ تھی ییہ ہے شچ شچ ینادو وریہ اتجام اجھا نہیں ہوگا
غادل نے لہخہ ایبہاٹی شحت کرنے لفظوں یہ زور د یتے کہا,,,مقانل کے نل میں
,,,,یسیتے جھونے تھے,,مگر زنان یہ اب تھی ققل لگا رہا
میں نے کہا نولو,,,,ناگہاں تنزی سے نوک نٹ سے گن ئکال کر لوڈ کرنے غادل اس
یہ تھ نکارا,,,,گراہٹ اس قدر ئٹش تھری تھی کہ مقانل شنینا اتھا آنکھوں میں
,,,,موت نا جتے لگی
غادل یہ کنا کر رہے ہو اسے خان سے مت مارنا وہ ینادے گا سب کچھ ئم قکر مت
کرو,,,,خارث نے ا یتے لفظوں سے ئظاہر اسے پرشکون کرنا خاہا جنکہ ئگاہوں کا مرکز
,,,ذولقرئین کے جہرے یہ جھانے جوف زدہ ناپرات تھے
نہیں یہ ا یسے نہیں نولے گا ,,,,,غادل نے غصے سے کہتے گن اشکے ما تھے یہ رکھی
,,,اور پرنگر یہ زرا شا دناؤ ڈاال
ی ن
اشکی نات یہ غادل نے گن ینچے کی نو مقانل نے ا تی آ یں ھولی,,,جہاں نے
ک ھ ک
ایسا نہیں ہے کہ مچھے شاحر تھاٹی کی زندگی سے کوٹی فرق نہیں پڑنا میں انہیں دل
سے اینا پڑا تھائ ماینا ہوں مگر نہاں سوال منری ایتی نہن کا تھا حسکی زندگی تجانے
کنلتے مچھے شچ جھنانا پڑا اور ئینچے میں ہم نے ا یتے عزپز دوست تمر کو گ نوا دنا,,,,ایتی
,,,,نات کا آغاز کرنے وہ ندامت سے تھوٹ تھوٹ کر رونے لگا
ضرور,,,انک دن تمر نوٹی نہیں آنا تھا وہ کچھ دن جھینوں پر جونلی گنا ہوا تھا,,,اتھی
ت ن ل ت ن ی ک
فرہاد نے ینانا کہ عنایہ نوٹی میں ھی سی سے نات یں کرٹی ھی کن مر سے
ہ ک
دن یہ دن اشکی پزدنکناں پڑھتی ہی خارہی تھیں حس دن تمر نوٹی نہیں تھا اس دن
کنینین سے گزرنے ہونے منری ئظر عنر ارادی طور پر عنایہ کے جہرے یہ پڑی
م ی یئ
جہاں وہ ہمارے سنینر شنری خان کٹساتھ ھی کافی یساست سے نانوں یں
مشغول تھی,,,مچھے جنرت کا شدند جھ نکا لگا اور تخشس اتھا آحر عنایہ اس سے ایسی
کنا نائیں کر رہی ہے,,,,میں تخشس کے ہاتھوں مخ نور ہونے عین ا نکے ینچھے لگے تنڑ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1874
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
کی اوٹ میں ہوگنا اور خاموسی سے کان لگانے مونانل کا کیمرہ اون کرنے وہاں کھڑا
ہوگنا,,,,لنکن جب ا نکے درمنان ہوٹی نائیں مچھے معلوم ہوٹی کہ کٹسے شنری کٹساتھ
مل کر عنایہ تمر کو دھوکا دے رہی ہے انکی نانوں سے صاف واصح تھا کہ وہ لوگ کچھ
پڑا نالن کر رہے ہیں اور یہ تھی کہ تمر ضرف انکی یساط کا انک مہرہ ہے جنکہ وہ آپ
سے ندلہ خاہتی تھیں,,,,شاری نات شنخندگی سے ا نکے گوش گزارنے ا شتے آحر میں
,,,,شاحر کی خایب اشارہ کنا
لنکن تمہاری نہن کی خان ک نوں حظرے میں رہی؟؟؟شاری نانوں کے ئعد خارث
,,,,نے سوال داغا
ک نونکہ وہاں سے گزرنے وقت عنایہ منرا شایہ دنکھ خکی تھی اور مو قعے کا قاندہ اتھانے
ناخانے کٹسے ا شتے منری نہن کی انک انک انکینو یتی یہ ئظر رکھی جو کہ کراجی میں
,,,,رہایش پزپر ہیں
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1875
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
میں تمر کے وایس آنے کا ای نظار کرنے لگا تھا ناکہ اسے عنایہ کا جہرہ ی نوت کٹساتھ
ہ ن
دکھا شکوں مگر اس سے نہلے ہی عنایہ منری نہن کی معلومات لیتے مچھ نک نچ گئ
ا شتے مچھے دھمکی دی اور میں نے اس دن اس لڑکی کا اصل تھنانک روپ دنکھا تھا
ا شتے منری نہن کے ینچھے کچھ یندے لگانے تھے جو ناقاغدہ ا شتے مچھے کیمرہ یہ
دکھانے تھی تھے,,,,میں نہت ڈر گنا تھا ۔۔۔۔
تمر کنلتے میں ایتی خان کی نازی تھی لگا د ینا مگر نات منری نہن کی عزت تھی میں
,,,,مخ نور تھا مچھے معاف کردیں شاحر تھاٹی ,,وہ کہتے ہی تھر رونے لگا
اتھی غادل شاحر کے لفظوں پر جواٹی کارواٹی کرنا اس سے نہلے ہی خارث نے
,,,سوال کنا,,,,شنکی نوجہ اشکی طرف منزول ہوٹی
گریٹ گڈ جوب وہ رنکورڈنگ ہمارا کام نہت آشان کرشکتی ہے مچھے ہر خال میں وہ
رنکورڈنگ خا ہیتے تمہاری حقاطت کا زمہ ہم اتھائینگے
میں نہت شرمندہ ہوں شاحر تھاٹی میں تمر سے دوشتی جٹسا اتمول رسیہ نہیں ییھا
نانا ،میں دوشتی کے ر شتے سے زنادہ جوٹی ر شتے کو فوق نت دے گنا ،ہو شکے نو مچھے
معاف کر دتجیتے گا ،وہ نہلے خارث سے کہنا تھر شاحر کی طرف ُرخ کتے شرمندہ سے
لہچے میں نوال ۔۔ جہرے سے صاف نے یسی اور شرمندگی واصح تھی حسکے ناعث وہ
شاحر سے آنکھ مال کر نات کرنے کی حرت تھی نہیں کر نارہا تھا ۔۔
ُ
،ئم قکر یہ کرو ذوالقرئین تمھاری نہن کو حقاطت تھی ہم فراہم کر ینگے اور تمہیں تھی
ُ ُ
تمہیں مزند شرمندہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے اگر تمہاری خگہ کوٹی اور ہونا نو وہ
ُ ُ
تھی نہی کرنا ۔۔۔ وہ اسکا اپرا جہرہ اور تچھا تچھا شا ہخہ د کھ پرمی سے گونا ہوا۔۔
ن ل
نہت شکریہ شاحر تھاٹی ۔۔۔ وہ مسکور سے لہچے میں نوال جواب میں شاحر محض
آسودگی سے مسکرا دنا ۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1878
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
مچھے وہ رئکارڈنگز کب نک دے شکتے ہو ئم ؟؟ خارث نے ہاتھ میں قلم گھمانے
ش ُ
سوال کنا ،ا کے سوال پر سب ہی ذولقرئین کی خایب م نوجہ ہونے ۔۔
اگر آپ اتھی خاہیں نو میں اتھی تھی ال کر دے شکنا ہوں وکنل صاجب ،میں تھی
ن ن ی
ا یتے دوست کے محرموں کو خلد از خلد شالجوں کے ھے د ھنا خاہنا ہوں۔۔۔
ک چ
تھنک ہے ہم نہی ہیں ئم لے آؤ ،اور قکر یہ کرو ہر جنز کا حساب ہوگا ہر کوٹی
ا یتے کتے کا اتجام ضرور تھگتے گا تھر خاہے وہ عنایہ ہو شنایہ ہو یہ تھر کوٹی اور ۔۔۔
ئ س ش ُ
ا کی نات پر م کرانے خارث نے جواب ٹش کنا۔۔۔
ن ُ
شاحر الال آپ کال پر کسی حط کا ذکر کر رہے تھے ؟؟؟ ا کے خانے ہی کچھ ناد آنے
خارث نے سوال کنا ۔۔۔
ش ُ ُ ش ُ
ا کے سوال پر اینات میں شر ہالنے اس نے ناکٹ سے وہ حط کا نکڑا ئکا لتے ا کی
ُ ن چمس
خایب پڑھانا ،حسے یہ ھی سے د کھتے اس نے کھول کر پڑھنا شروع کنا ۔۔۔
ن ُ
غادل تھی ئیی ھا انہماک سے ا کے جہرے کے ناپرات د ھتے لگا جو نک لحت ہی
ک ش
داجی نے کسی مالزمہ کے ذر ئعے منری قانل میں رکھوانا تھا ......شاحر نے آج صنح
س م ُ
ہوا شارا قصہ مخ نصر انداز یں اسے مچھانا ۔
ت چل ت ُ
حسے سیتے غادل کے شاتھ خارث کے ناپرات ھی ا ھے ھے ۔۔
ُ
اگر یہ پرانا حط داجی کے ناس موجود ہے نو ممکن ہے کہ اور تھی نہت کچھ ہوگا
حسکی وجہ سے ہم ماصی کے اصل حقانق خان شکیں یہ کچھ ا یسے ی نوت ہوں جو
ہمارے لتے کام آشکیں ۔۔ خارث نے حط ایتی قانل میں لگانے دونارہ نوٹ نک پر
رواٹی سے کچھ لکھتے ہونے کہا۔۔
آپ اور میں جھپ کر داجی کے کمرے کی نالسی لے لیتے ہیں کنا ییہ ہمیں مل
خائیں ،کچھ دپر کی خاموسی کے ئعد خارث نے ہل ئٹش کنا۔۔
ھ ک ن ہن مم ہ ن ئ ن ُ
ی ئ
ا کے سونے کے عد خا گے یہ م نو منرے جنال سے کن یں کہ وہ د یں
ظم ُ
۔۔ خارث نے اسے مین کرنا خاہا ۔۔
ہاں شہی کہہ رہے ہیں الال آپ وہ روز نو سونے وقت یبہوش نہیں ہونے پر آج
س ن ُ
ہو گے ۔۔ اس نے جہرے پر سنظاٹی م کراہٹ شجانے دای نوں کی تمایش کرنے کہا
،تھنک ہے تھر آپ خائیں اور کام ہونے ہی ہمیں جنر کر دتجیتے گا ہم آخائینگے
ن ن م ن ُ ُ
اس نے اسے لین سے قق د کھ کہا ۔۔
میں اور غادل ۔۔۔ خارث غام سے انداز میں جواب د یتے ایتی جنزیں سمنیتے لگا ۔
،غادل اور شاحر دونوں کی ئظریں انک نل کے لتے انک دوشرے سے نکراٹی تھی
ن ُ
غادل کی آنکھوں میں خذنانوں کی کرجناں مخسوس کر اس نے یہ گواری سے آ یں
ھ ک
تھنک ہے تھر میں انڈیٹ کردوئگا ۔۔ وہ خارث سے کہنا ینا غادل پر انک تھی ئظر
ڈالے ناہر کی طرف پڑھ گنا ،اس قدر ئظر اندازی پر غادل کا جہرہ شنکی کے احساس
ش ُ
سے نک دم ہی شرخ ہوا تھا حسے مہارت سے وہ نخندہ کر گنا ۔۔۔
°°°°°°°°°°°
حرم یہ اشرفی کہاں ہے ؟؟ ا یتے گھر میں نو نہیں ہے ۔۔۔ نالکوٹی میں اشرفی کو یہ
دنکھ شاحر نے ڈاتخسٹ میں نوری طرح حرم کو م نوجہ دنکھ نوجھا۔۔
وہ در جتے کے ناس گنا ہے آج ،حرم نے ڈاتخسٹ سے شر اتھانے جواب دنا ۔۔
م
اوہ تھنک ہے اجھی نات ہے ....شاحر نے ین ہونے ینڈ پر ا تی خگہ دراز
ی م ظ
ہونے کہا۔۔
ُ ئ
ئم یہ اس وقت کنا لے کر ییھی ہو سونا نہیں ہے ۔۔۔۔ ا کے ہاتھ سے ڈاتخسٹ
ش
ت ت ن
جھنیتے نوال اس اخانک جملے پر حرم کی آ یں لی ھی پر ڈاتخسٹ شاحر کے ہاتھ
ن ھ ھ ک
ُ ُ
میں دنکھ اسے تھنڈے ٹستے آنے گے تھے ،یہ نو شکر تھا کہ اس نے ڈاتخسٹ
ل ئ
نوجھا۔۔
نہی نہیں یس ئیند آرہی تھی ،وہ کہتے ہی گڑپڑانے جود پر نلینکٹ ڈا لتے لگی ،نازک
ہاتھ نلینکٹ کو تھنالنے میں مشغول تھے جنکہ شناہ کالی زلقیں کمر میں کسی آیسار
ت ُ
کی طرح لہروں کی صورت تھنلی ہوٹی ھی ،اسے لینکٹ سے الچھا د کھ شاحر نے
ن ن
ک ش ُ
جھنکے سے ہی ا کی الٹی دنو جتے ا تی خایب نجا ،وہ ناگہاں ہونے اقناد یہ اینا
یھ ی ک
،نوازن پرفرار یہ رکھتے شندھا اشکے مظ نوط جوڑے سیتے کا حصہ یتی
،رات کے کھانے میں وہ ایبہاٹی ضقاٹی سے داجی کے سوپ میں دوا مکس کر گنا تھا
ُ
حس کے ناعث ڈائینگ ئینل سے ا ھتے داجی کے قدم لڑ ھڑانے ،پروقت آگے
ک ت
انک ئظر داجی کی گہری ئیند کی ئقین دہاٹی کرنے وہ الماری کی طرف پڑھے جنکہ
خارث شاینڈ ئینل ڈرار کی نالسی لیتے لگا,,,جہاں انک ڈرار الکٹ تھی حسکی خایناں
داجی کے پرشنل الکر میں تھی اور الکر کی خاٹی داجی ہمٹشہ ا یتے قمنز کے ج نب
میں رکھتے تھے,,,,خارث نے ہللا کا نام لیتے داجی کے ج نب سے خاٹی ئکالی شکر
تھا داجی ئقرینا ییم یبہوسی میں تھے حسکی وجہ سے وہ حرکت تھی نہیں کر رہے تھے
وہ خاٹی ئکا لتے الکر کی خایب پڑھا,,,اور خاٹی لگا کر الکر کھوال جہاں نہت شاری
,,,,خایناں موجود تھی مگر ان میں انک خاٹی کچھ عخ نب پرز کی پراسی گتی تھی
کنا ہوا؟؟ خارث کو الکر کے آگے شاکت کھڑا دکھ شاحر نے فریب آنے نوجھا,,,,مگر
اشکے ہاتھ میں یہ جھوٹی سی عخ نب پرز کی پراسی ہوٹی خاٹی دنکھ وہ تھی تھک نکا,,,یہ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1891
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
کس جنز کی خاٹی ہوشکتی ہے کچھ ضروری ہو,,,,شاحر نے خاٹی اشکے ہاتھ سے ا یتے
,,,,ہاتھ میں لیتے کہا
ضروری تھی اور شاند ہمارے لیتے تھی ضروری ہو,,,,خارث نے اشکی نات سے
,,,.ائقاق کرنے ایتی نات جوڑی
مگر یہ ہے کس جنز کی خاٹی جونلی میں نو اس طرح کی کوٹی الکر نہیں موجود حسکی
ایسی خاٹی ہو کچھ عخ نب ہے یہ,,,,شاحر نے خاٹی کا اجھی طرح خاپزہ لیتے
کہا,,,ئقینا کچھ اہم ہے یبہی سب سے م نقرد ہے یہ ہمیں ڈھونڈنا خا ہیتے,,,,خارث
نے کہتے کمرے کی نالسی خاری کی شاحر تھی آس ناس کے فرتمز الماری ڈنوانڈر ئینل
,,,ہوا
نہاں نو ایسا کوٹی الکر نہیں ہے الال,,,,خارث کی الچھی سی آواز پرآمد ہوئء,,,ہم مم
خارث ئم نے الکر جنک کنا؟؟کچھ ناد آنے پر ا شتے نوجھا اور اگلے ہی لمچے خارث کی
,,,,ئفی میں ہلتی گردن دنکھ وہ شناب کاری سے الکر کی خایب پڑھا
ئظاہر اس الکر میں ایسا کچھ موجود نہیں تھا ,,,محض انک سنٹ لگی ہوئ تھی نافی
نورے الکر میں ضرف خایناں موجود تھی,,,,شاحر نے شاری خای نوں کا گ ھخہ ہنانے
°°°°°
ماصی۔۔۔۔۔۔
شہروز نے اسے پروقت غالج مٹسر کردنا تھا حسکے ئینچے میں وہ اب نہنر تھا مگر ایتی
,,,,ی نوی کی خالت پر اسکا دل کینا ہی خارہا تھا
شہروز خان تھی انک آحری ئظر ا نکے سونے وجود یہ ڈا لتے ا یتے تھکن زدہ اغصاب
کٹساتھ وہاں سے اتھ کر خلے گتے ک نونکہ وہ تھی دو دن سے شاہ منر کٹساتھ ہی
,,,ہسینال میں تھے اور ا یتے دوست کے ہمقدم رہے
جہاں شا متے ہی شہروز خان شاییہ کی خایب خکھے ہونے تھے جنکہ شاییہ کی خالت
نازیناء تھی ا نکے وجود سے کنڑے تھتے ہونے تھے جہرے یہ کسی کی درندگی کے
یسان واصح تھے ,,,,جنکہ شاییہ کا انک ہاتھ شہروز خان کی گردن یہ اس طرح تھا
جٹسے وہ ا یسے اینا تجاؤ کر رہی ہو ,,,,دروازہ کھلتے کی آواز یہ شہروز خان نے گردن کو
جھ نکا د یتے آواز کے ئعاقب میں دنکھا ,,,,نو ائکا ایتی گردن کی خایب پڑھنا ہاتھ تھما
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1897
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
جہاں شاییہ کے ناج نوں کے یسان ین خکے تھے,,,,اگلے ہی لمچے وہ جھنکے سے شاییہ
,,,,کا ہاتھ ایتی گردن سے ہنانے کچھ قاصلے یہ ہونے
جنکہ شاہ منر اب تھی گہرے صدمے میں ایتی ی نوی کی لتی تھتی خالت دنکھ رہے
,,,,تھے
شاہ....ا یتے خگری دوست کی آنکھوں میں سوال دنکھ ا شتے ئکارا مگر شاہ منر کی
خایب سے پڑنے واال مکہ اینا زوردار تھا کہ وہ لڑکھڑانے اوندھے میہ زمین نوس
ہونے,,,دوشرے ہی نل شاہ منر انک کہر آلود ئگاہ شہروز خان یہ ڈا لتے ایتی ی نوی
,,,,کے مردہ وجود کی خایب پڑھے اور تنزی سے ائکا وجود خادر میں ڈھکا
منر....جٹسا نو سوچ رہا ہے ویسا کچھ نہیں ہے میں نے کچھ نہیں کنا ہے منری
نات سن مچھے جود کو نایت کرنے کا انک موقعہ نو دے,,,,میں ایسا کرنے کے
,,,,نارے میں سوچ تھی نہیں شکنا منر
وہ ا یتے ما تھے سے ہاتھ کی ہیھنلی کی مدد سے جون رو کتے ایتی ضقاٹی ئٹش کرنے لگے
,,,,
منر ہوش سے کام لے یہ میں نے نہیں کنا میں فسم اتھانے کو ینار ہوں ئقین
نہیں آنا نو ئٹسک نو تھاٹی کا ئٹسٹ کروالے منرے تھاٹی میں ایتی گری ہوٹی حرکت
کیھی نہیں کرشکنا تچھے معلوم ہے نو مچھے تجین سے خاینا ہے یس انک نار انک نار
منری نات یہ عور کرلے مچھ یہ شک مت کر میں ایسا نہیں ہوں میں نے کیھی
تھاٹی کو گندی ئظر سے نہیں دنکھا منر میں جود تھی شادی شدہ ہوں نلنز منری نات
,,,کا ئقین کر یہ میں نے نہیں کنا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1900
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ا یتے کالر یہ ر کھے اشکے ہاتھوں کو مظ نوطی سے نکڑنے وہ اوتچی آواز میں نوال لفظوں
میں نے یسی تھی اگر اشکی خگہ منر ہونا نو شاند شہروز خان کا تھی نہی رد عمل ہونا
وہ سمچھ رہا تھا ماجول کی شنگیتی کو,,,,اشکے لفظوں یہ ئکلحت منر نے اسکا گرینان
,,,,جھوڑا
ییہ نو میں و یسے تھی کرواؤئگا,,,,ایتی ی نوی کے آگے فسم کھا کر کہنا ہوں اگر حستے تھی
منری عزت کو داغدار کنا ہے خدا کی فسم اشکی ہستی منادوئگا لنکن یہ مت سمچھنا
,,,منری ئظروں سے نو تچ خانے گا
,,,,وہ پرغظم شحت لہچے میں کہنا ایتی ی نوی کی خایب پڑھا
تھاٹی زندہ ہیں منر وقت مت صا ئع کر انہیں غالج کی ضرورت ہے ,,,وہ تھر
ہمت کرنے نوال ک نونکہ وہ شاییہ کی دھڑکنیں مسین کے ذر ئعے دنکھ حکا تھا جہاں
مچھسے مت کروا مگر نہی رکھ جیتی خگہ خانے گا ایتی خگہ نات تھنلے گی تھاٹی کے
نارے میں سوچ منر نلنز اشکے ئعد جو خاہے کرلینا مگر اس وقت تھاٹی کو خلد از خلد
غالج کی ضرورت ہے میں لنڈی ڈاکنر کو نال لینا ہوں ئٹسک نو شارا غالج ایتی نگراٹی
میں کروا مگر دماغ سے کام لے,,,,شہروز نے ا یتے نہی ڈ ھکے جھتے لفظوں میں
س
اسے درست مسورہ دنا اشکی نات کی گہراٹی کو ھتے وہ خاموش رہا ,,,,,اور شہروز
چم
♡♡♡♡♡
ری نوریس آنے میں وقت درکار تھا حسکے ئینچے میں شہروز خان کی عزت تھروسہ کنرتنر
زندگی سب داؤ یہ لگا تھا اس ری نوریس سے طاہر ہوخانا کہ یہ شہروز خان نے کنا ہے
,,,,یہ نہیں
منر اس شنگین معا ملے کو ینا دینا میں اجھالے ہی خل کرنا خا ہتے تھے ناکہ انکی ی نوی
کی زندگی مزند اجنرن ہونے سے تچ خانے وہ محرم کو شزا تھی د ی نا خا ہتے ت ھے مگر
معاملہ نولٹس کے ہاتھ میں تھی نہیں د ینا خا ہتے تھے اشلیتے وہ ری نوریس آنے کے
,,,,ای نظار میں تھے
,,,,شزا ضرور دلوا شکنا تھا یس وہ خاہنا تھا اشکی ی نوی یہ مزند کوٹی آتچ یہ آنے
وہ لفظ یہ لفظ شاری نات نوند کو ینا خکے تھے جنکہ نوند کو تھی شہروز خان ہی محرم
,,,,لگے
وہ نے خد پریسان ا یتے کنین میں ئیی ھے کسی عنر مرٹی ئفطے یہ عور فرما رہے تھے
ک ھ ت
,,,,جب پرس نے آنے انکی ینینل یہ ڈاکنر نانلہ کی خایب سے چی تی قا ل ر ھی
ن گ ن
پرس قانل رکھ کر خا خکی تھی جنکہ شہروز خان کے جہرے یہ جوسی کی لہر دوڑ گئ
انہیں ئقین تھا,,,,قانل میں انکی نے گناہی کا ی نوت موجود ہوگا مگر ہر نار جٹسا ہم
سوچے ویسا نہیں ہونا کیھی کیھی ایسان کا وقت حراب ہونا ہے ,,,,انہوں نے
قانل کھولی نو وہ ایتی خگہ دنگ رہ گتے ک نونکہ قانل میں موجود معلومات انکی سوچ کے
پرغکس تھی شانوں آسمان تھا تھا کر کے ا نکے شر یہ آن گرے وہ ہکا ئکا اس قانل
میں موجود ری نوریس کو پڑ ھتے لگے اتھی وہ کچھ کہتے نا کرنے کہ منر خارخایہ انداز میں
دروازہ کھو لتے اندر داخل ہونے,,,اور ا نکے ہاتھ سے قانل جھنیتے جود پڑ ھتے لگے جٹسے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1905
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
وہ ئینرز پڑھ رہے تھے ا نکے ناپرات مزند شحت ہورہے تھے,,,ا نکے شک یہ جٹسے
,,,,ئقین کی مہر لگ خکی تھی
کہیں یہ کہیں مچھے لگا تھا ئم ایسی ینچ حرکت کیھی نہیں کرشکتے انک لمچے کنلتے ا یتے
کہے لفظوں یہ تخناوا ہوا تھا لنکن میں تھول گنا تھا شہروز خان وہ مرد ہے جو ایتی
مخنت کو ئکاح میں لیتے کے ناوجود دوشری شادی کرکے ئییھا ہے مگر تچھ جٹسے
مردوں کی تھوک کیھی نہیں میتی منری زندگی کی سب سے پڑی غلطی تھی تنری
,,,,جوک ھٹ یہ یناہ لینا
وہ قانل کو شختی سے میھی میں دنوچے شرخ آنکھوں سے تھ نکارا,,جنکہ شہروز خان
,,,اب نک ری نوریس میں موجود لفظوں یہ ئقین کرنے کی نگ و دو میں تھے
شہروز سمندر خان یہ مت سمچھنا کہ شاہ منر ندنامی کے ڈر سے اس معا ملے کو ا یسے
ہی خانے د ئگا کیھی نہیں ہر گز نہیں منر شاہ ئم جٹسے درندوں کو پڑھاوا کیھی نہیں
د ئگا عنرت ناک شزا تمہارے حصے میں آ ینگی شاہ منر خاموش نہیں ئیی ھے گا,,,,وہ
پر غظم نااعیماد لہچے میں اشکے شا متے انک غظم ناندھ گنا لہخہ ایبہاٹی ئصخنک آمنز تھا
,,,ئگاہوں سے تھی حقارت پرس رہی تھی
شہروز خان کچھ یہ نوال جنکہ شاہ منر اسے دھمکانے خا حکا تھا ک نونکہ شارا معاملہ وہ نوند
,,,کے شنرد کر حکا تھا
دروازے سے ئکلتے شاہ منر کہ ئظر داجی یہ نہیں گتی تھی ,,,,اشکے لفظ داجی کے
کانوں میں نازگست کرنے لگے انہی لفظوں کے زپر اپر وہ لڑکھڑا کے زمین نوس
ہونے کے یبہی ڈاکنر نانلہ نے انہیں پروقت سمی ھاال اور شہارا د یتے ا یتے کنین میں
,,,لے گنیں
ئینا میں تھنک ہوں مگر یہ قانل کا کنا ماحرہ ہے یہ منر ا یسے ک نوں دھمکا کر گنا ہے
,,,شہروز کو,,,,پروقت جود کو سمی ھا لتے کچھ ناد آنے پر داجی نے سوال کنا
وہ ڈاکنر نانلہ کو تچھلے شات شال سے خا یتے تھے شہروز کے انڈر ہی وہ شات شالوں
سے کام کر رہی تھی شاتھ شہروز خان کے خگری دوست شاہ منر سے تھی وہ اجھی
,,,,طرح واقق نت رکھتے تھے
شہروز دو دن سے گھر نہیں آنا تھا نوجھتے پر ا شتے محض یہ ہی نہایہ ینانا کہ اتمرجٹسی
,,,ہے مگر داجی کو ا نکے لہچے میں کچھ کھ نکا یبہی وہ فوری نہاں موجود تھے
ق
کنا کہا پرجہ صاف تھا تھر تھی منر نے شہروز کو دھمکی دی وہ ئقینا کسی غلط می
ہ
میں ہے یہ تھر شاند اسے حسد ہورہی ہے شہروز کی کامناب زندگی سے یبہی وہ من
گھڑت کہایناں ینا رہا نے,,,,داجی نے شارا معاملہ زہن یسین کرنے شنخندگی سے
,,,کہا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1910
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ھ ت
آپ قکر مت کریں داجی وہ قانل کاینڈ تھی جو میں نے شہروز شر کے ناس چی
ن
ہے منرے ناس اشکی اورجنل قانل تھی موجود ہے آپ رکیں میں اتھی د یتی ہوں
,,,,
شہروز شر ہمٹشہ اس طرح کے شنگین کٹشس میں قانل کی کاینڈ رکھتے ت ھے ناکہ کیھی
کسی نے گناہ کو شزا یہ ملے,,,ا شتے کہتے ہی ڈرار سے اورجنل قانل ئکال کر داجی
,,,کے شا متے رکھی
*******
شاہ منر نوند کی مصروقنات کے ناعث اگلے دن نوند کے ناس آنا تھا ا شتے ایتی ی نوی
کو تھی اسینال سے نوند کے گھر ہی می نقل کروا لنا تھا,,,,شاری نات وہ نوند کے
,,,گوش گزارنا شاتھ وہ قانل تھی اشکے شنرد کر حکا تھا
,,,,,منر کے لہچے میں نے یسی تمانا تھی نو نوند کا لہخہ طاہری جوصلہ افزاٹی کر رہا تھا
کو تجانے کنلتے کسی تھی خد نک خلے خائینگے یساور میں ا نکے نام کا شکہ خلنا ہے انکی
انک آواز یہ نورا یساور ہمارے تھانے یہ ییھراؤ کرد ئگا جہاں نک منری معلومات ہے
منر سمندر خان کی نہنچ ڈی ایس ٹی کمسنر نک ہے وہ نا آشاٹی شہروز کو اس کٹس
سے ناہر ئکال شکتے ہیں مگر ئم قکر مت کرو میں ا یتے طور نوری کوشش کروئگا اسے
شزا دلوانے کی لنکن ئم وغدہ کرو حزنات میں آکر ئم ا یتے ہاتھ گندے نہیں کروگے
,,,,اگر شہروز خان کو شزا نہیں دلوا شکے نو ئم نہاں سے کہیں دور خلے خاؤ گے
س ل ش
اسے شنخندگی سے لچھے ہچے میں مچھانے ا شتے آحری نات یہ زور دنا انداز ایسا تھا
جٹسے وہ اس کام کنلتے اسے ناز ر ہتے کی ناکند کرنے کے تجانے ایسا کرنے یہ اکسا رہا
,,,ہو
ہوٹی,,,نا ممکن اس جٹسے کمیتے کو نو میں ایتی آحری شایس نک تھی معاف نہیں
کروگا اور کاپروں کی طرح نہاں سے تھا گتے کے تجانے میں سمندر خان کا مقانلہ
کرکے مرنا یسند کروئگا اس جنگ میں کسی انک کو مرنا ہوگا جب نک منری ی نوی زندہ
ہے مچھے کچھ نہیں ہوشکنا مگر شہروز خان کو موت کے گھاٹ میں انار کر رہوئگا جینا
ئم کرشکتے ہو کرو نافی منرے جوالے,,,وہ ایتی نات انل لہچے میں کہنا لمتے لمتے ڈگ
تھرنا اوپر کی خایب پڑھ گنا جہاں شاییہ ا یتے شاکت وجود کٹساتھ نے حس و حرکت
,,,,,پڑی تھی,,,,ینچھے نوند کے ل نوں یہ مکروہ مسکراہٹ اتھر آٹی
,,,,وہ ا یتے کمرے میں نہنجا نو شاییہ ہ نوز ایتی خگہ شائفہ خالت میں پڑی تھی
میں وغدہ کرنا ہوں شاییہ خاہے جو ہوخانے میں تمہارے محرم کو آزادی سے زندگی
نہیں گزارنے دوئگا,,,یہ قانون یہ غدالت کچھ نہیں تھی کرشکی نو تھی میں تمہارے
محرم سے ندلہ لے کر رہوئگا,,,,تمہارے شاتھ ایسا کرنے والوں کو میں کریناک موت
دوئگا یہ وغدہ ہے شاہ کا ایتی ی نوی سے ,وہ آیسوں صاف کرنے ہونے نوال یبہی اسکا
مونانل تجا ,,,,,,تمنر دنکھ ا شتے ئین دنانے کال یس کرنے مونانل کان سے لگانا
,,,,اور اتھ کر کچھ قاصلے یہ کھڑا ہوا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1915
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
دوشری خایب سے کچھ ایسا کہا گنا حسے سیتے اشکے جنڑے ین گتے اگلے ہی لمچے ینا
کچھ نولے ہی ا شتے کال کاٹ دی,,,,,ما تھے یہ الئعداد ی نورناں حڑھی ہوٹی تھی جبہیں
ا شتے انگھو تھے سے مسلتے دور کنا,,,,اور کچھ سو جتے قدم ناہر کی خایب پڑھا
,,,,د یتے,,,,انک ئظر وہ خالی خال میں ڈالنا تنروٹی دروازے سے ئکلنا خال گنا
یست کو نکتے مسکراہٹ ناس کی اور آنکھوں میں غالطت لیتے شاییہ کے کمرے کی
,,,,خایب پڑھ گنا
وہ لمتی مساقت طے کرنے شہر سے شندھا یساور آنا تھا,,,جہاں انک کھنڈر سٹسان
سی خگہ یہ داجی اشکے می نظر تھے وہ لمتے لمتے قدم اتھانا اس جوکی تما یتی خگہ میں
داخل ہوا داجی نہلے ہی نہاں ایتی شان نان آن کٹساتھ محصوص انداز میں کرسی یہ
,,,,پراجمان تھے,,,وہ خلنا ہوا عین ا نکے مقانل کرسی یہ پراجمان ہوا
کہیتے داجی کنا کہنا خا ہتے ہیں آپ مچھ سے,,,,وہ واقف تھا داجی ئقینا شہروز خان کی
ضقاٹی میں کچھ کہنا خا ہتے ہیں مگر وہ سیتے یہ آمادہ نہیں تھا قفط داجی کی عمر کا لجاظ
,,,,کرنے ا شتے صنر کے کڑوے گھویٹ ئیتے نوجھا
داجی مہرناٹی کر کے شہروز کے کردار کے نارے میں کوٹی نات مت کریں میں نہاں
محض آنکی عزت کے خاطر آنا ہوں لنکن شہروز کے جوالے سے میں کوٹی ضقاٹی
نہیں سینا خاہنا ,,,,و یسے تھی حس شہروز کو میں خاینا تھا وہ کیھی دوشری شادی
تھی نہیں کرشکنا تھا مگر ا شتے کی نہاں نک کے اشکی اوالد تھی ہے اب جو شہروز
ا یتے شالوں ئعد منرے شا متے کھل کر آنا ہے ئقین کریں داجی میں اسے نہیں
,,,,وہ شدند ضنط سے نوال اسے نہاں رکنا مجال لگتے لگا
تھنک ہے نو تھر پڑھ لو اسے ناکہ تمہیں ئقین آخانے کہ کنا شچ ہے اور کنا
,,,,جھوٹ,,,داجی نے ری نوریس کٹس قانل اشکے آگے پڑھانے کہا
ا شتے نہلے انک ئظر قانل کو اور تھر شناٹ جہرے سے داجی کو دنکھا,,,,اور قانل
لیتے پڑھنا شروع کی,,,,وہ جٹسے جٹسے لفظوں کو پڑھ رہا تھا اسے ئقین کرنا مشکل تھا
اتھی وہ قانل میں موجودہ معلومات یہ ئقین کرنا اس سے قنل ہی دماغ میں نوند,,,
کے لفظ کسی ہیھوڑے کی طرح نازگست کرنے لگے (سمندر خان کی نہنچ نہت وسنع
میں واقعی آنکی نہت عزت کرنا ہوں داجی اشلیتے نہیں کہ آپ شہروز کے والد ہیں
نلکہ اشلیتے کہ آپ عمر میں ر یتے میں مچھ سے پڑے ہیں اور منرے والدین نے
پڑوں کے آگے آواز اوتچی کرنا نہیں شکھانا میں خاہ کر تھی آپ سے ند لجاطی نہیں
کرشکنا اور منری موجودگی اس نات کا ی نوت ہے ,,,,,وہ شنخندگی سے ہر لفظ یہ زور
,,,,د یتے نوال
خان نے گناہ کنا ہے گناہ اور گناہوں کی معافی نہیں ہوٹی گناہوں کا محض کقارہ ہونا
ہے اور شہروز کقارہ ہر خال میں ادا کرئگا ,,,اس نات کو خاہے آپ یسلیم کریں نا یہ
,,,,کریں
وہ شحت انل لہچے میں کہنا انک آحری ئگاہ داجی کے شرخ ہونے جہرے یہ ڈالنا
,,,خانے کنلتے نلنا جب ایتی یست یہ داجی کے لفظوں سے اشکے قدم شاکت ہونے
ایتی عزت کی حقاطت میں ا جھے سے کرلوئگا آپ ا یتے ئیتے کہ زندگی کی حقاطت کریں
ہ چمس
کیھی تھی مجالف فرنق کو جود سے کمنر نہیں ھنا خا یتے داجی اور آ کے نہاں نو
ن
عنرت کے نام یہ قنل واجب ہوخانا ہے,,,,وہ تھنڈے تھار لہچے میں ا یتے لفظوں
,,,,سے انہیں نہت کچھ ناور کروانے وہاں سے ئکلنا خال گنا
°°°°°°°°°°°°
...........خال
ُ
اشرفی کی گنگناہٹ پر کچن سے اخانک ہی در جتے غصے اور جوف سے شرخ ہوٹی
،تمودار ہوٹی
ُ ُ
یہ نو اجھی نات ہے تمہیں تھی آڑنا خا ہتے مست گگن میں ۔۔۔ اشکے کندھے پر
ُ
ئییھنا ینا ا کے صے کا اپر لتے نوال۔۔۔
غ ش
ت ک ن ک ن ن ھ ت ب م ُ
ج
وہی اسے ہوت سے گی آ ھوں سے د ھتے غادل کے ہرے پر ھی ناگہاں
ن ھ ت ُ
مسکراہٹ لی ۔۔
ی یئ
وہ اشرفی کے لتے یناٹی جوری لتے شڑھناں حڑھتی آحری شنڑھی پر خا ھی ۔۔
ئ ُ
نہیں مہ میں نو پریسان نہیں ۔۔۔ اس نے فورا فی کی
مرصی ہے یہ یناؤ ،میں سمچھا تھا ئم دوست ہو منری جٹسے حرم مچھے ہر نات یناٹی
،ہے ئم یناؤ گی پر تھنک ہے ،،،اشرفی نے کچھ شنخندگی سے کہا
میں یہ منگتی نہیں کرنا خاہتی تھی اور یہ یہ شادی کرنا خاہتی ہوں ....کچھ ہی شنکنڈز
کے ئعد در جتے کی ئظریں انک خگہ نکی عنر مرٹی نکتے پر عور کرنے آواز پرآمد ہوٹی ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1928
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
اشرفی نلکل جنران نہیں تھا ک نونکہ ہم ایسانوں کے رسنوں کو لے کر انا سے یہ
ن ُ
واقف تھا وہ ہ نوز انک پر ایتی جوتچ پر ر کھے انہماک سے اسے د کھ رہا تھا ۔۔۔
ی ُ
جنکہ غادل کے کانوں سے یہ القاظ نکرانے اسے ا تی خگہ شاکت کر گتے ھے ،وہ دم
ت
ُ ک ُ
شادھے نامشکل ا یتے تنروں پر ھڑا اسے د کھ رہا تھا اسے لے ضرف سیہ تھا کہ
ہ ن ن
ت ُ
در جتے جوش نہیں اور شاحر کے شا متے ھی اس نے ہوا یں تنر ھوڑا تھا ۔۔ پر
ج م
ُ ش ُ
ا کے ا یتے میہ سے یہ القاظ سن اسے شدند جھ نکا شا لگا تھا جود پر ضنط کرنے وہ
خاموش کھڑا رہا ۔۔
ارے وہ حسکے ناس وہ والی قلم ہے ؟؟ اشرفی نے کچھ ناد آنے ئقین دہاٹی خاہی
ُ مس
در جتے نے نے شاجیہ ہی یہ چھی سے اشکی خایب دنکھا وہ یہ واال قصہ نو شرے
ُ
خ
سے ہی تھال کی ہے ۔۔۔
ن ی ی ُ
ا تی یست پر کسی کا شایہ مخسوس کر در جتے نے ہے شاجیہ کھڑے ہونے نچھے د کھا
ُ
غادل کو وہاں کھڑا دنکھ جٹسے شانوں آسمان تھا تھا کرنے ا کے شر پر گرے ھے
ت ش
ُ عم ی ُ
۔۔اتھی وہ خالٹی یہ کوٹی رد ل د تی اس سے لے ہی ھ کے سے غادل اسے
ن ج ہ ن
ش ُ
کالٹی سے دنوجنا دنوار سے لگا گنا ،اور شاتھ ہی اینا تھاری ہاتھ ا کے میہ پر رکھ دنا۔۔۔
ئقوش اور اس پر ئصاد آنکھوں پر شایہ قگن یہ شناہ نلکیں جو مسلسل اوپر ینچے ہوٹی
ئ ش ُ م ک م ت گ ی ت ن ک ش ُ
ا کی دل کی دھڑ یں ھی اوپر نچے کر تی ھی ،وہ ل طور پر ا کی جو صورٹی کے
شحر میں خکڑا کھڑا تھا کہ غصے سے تھنلی آنکھوں میں دنکھتے وہ کچھ شندھا ہوا پر ایتی
ت ُ
گرقت سے آزادی اسے اب نک یہ دی ھی ۔۔
اوہ یہ ....نہلے وغدہ کرو کسی فسم کا سور نہیں کروگی تھر ہناؤ گا ہاتھ ۔۔۔۔
غ ُ
ا یسے نہیں نہلے یہ نلکیں دو دقعہ جھنکو اور جواب دو .....غادل نے ا کی لی
ن ص ش
قا نل ئظریں دنکھ ہوی نوں پر مجلتی ہٹسی دنانے کہا ۔۔۔
کنا طرئفہ ہے یہ ۔۔۔ وہ تھوڑی تنز آواز میں گراٹی کہ نک دم ہی غادل گڑپڑانے
ت ُ ش ُ ش ت ُ
انک نار ھر ا کے میہ پر ہاتھ رکھ گنا ا کی گراہٹ پر اشرفی ھی ان دونوں کی طرف
ن ن س ت ُ
م نوجہ ہوا ،پر اشرفی کے شا متے غادل کی یست ھی ح کی وجہ سے وہ ہجان ہیں
نانا کہ کون ہے ۔۔۔۔
گنا۔۔۔۔
اتھی وہ وایس ایتی شائفہ نوزیسن میں خانے کی سوچ ہی رہا تھا کہ داجی کے کمرے
کا دروازہ کھال حس سے شاحر اور خارث ناہر آنے ئظر آنے ،وہ ئینوں ہی ینا کچھ تھی
شاحر تھاٹی آپ قکر یہ کریں میں ایتی نوری تحق نق کروئگا اس قانل کو لے کر مچھے
سیہ ہے یہ غلط تھی ہوشکتی ہے ،ہونے کو نہت کچھ ہو شکنا ہے آپ کو پریسان
ہونے یہ سو جتے کی ضرورت نہیں میں ہنڈرنڈ پرسنٹ سنور ہوں کہ کہاٹی کچھ اور
ہے ۔۔۔ ناہر آنے ہی خارث شاحر کا الچھا جہرا دنکھ نوال
غادل یہ واقف تھا پر اتھی نوجھتے کے تجانے ماجول کے ئٹش ئظر خاموش رہنا نہنر
خانا ۔۔
خارث کی نات پر ایتی سوجوں سے ئکلتے شاحر محض اینات میں شر ہال گنا ۔۔
خلیں تھر صنح ہی میں اور غادل اس قانل کی تحق نق شروع کرد ینگے اور آنکو انڈیٹ
تھی کرنے رہینگے ،خارث نے آحری کلمات پڑ ھتے شاحر کو کہا اور غادل کو لتے ئکلنا
گ نا ۔
°°°°°°°°°°°
کھلی ،کمرے میں محض انک نایٹ نلب کی روشتی تھی نافی نورا کمرہ اندھنرے میں
ُ
ڈونا ہوا تھا ،ئیند کے جمار سے ہوٹی شرخ آنکھوں کو آس ناس دوڑانے وہ ینڈ سے
ُ گ ُ
ک
اپرٹی سوتچ نورڈ کی طرف پڑھ تی سوتچ اون ہونے ہی نورا مرہ روسن ہو گنا ۔۔۔
وہ ناول سے نال رگڑنے کے ئعد ناول صوفے پر تھینکنا ڈریسنگ ئینل کی طرف پڑھا
ئ ت م م ش ُ
س
ا کے دونوں ہاتھ ک نگا تھامے نال ینانے یں صروف ھے جنکہ ظریں ہ نوز ٹسے ،
میں واصح ہونے وجود پر مرکوز تھی ۔۔۔
مچھے ییہ ہے منری سمچھدار ی نوی خاگ رہی ہے ....ہوی نوں پر مجلتی ہٹسی دنانے
ک ن ھ گ ش ُ
ا کی تی شناہ لکوں پر لب ر ھتے گونا ہوا ۔۔۔
ُ
حرم کی نلکیں جھنکی تھی گال شرخ ہونے ھے جنکہ وجود و یسے ہی شاکت تھا ۔۔۔
ت
ُ
در جتے میں تمہارا کنا ہوں تمہارے لتے ؟؟ شاحر کے اس اخانک سوال پر اس نے
ن ش ُ ُ
نے شاجیہ ہی ئظریں اتھانے ا کی خایب د کھا تھا جو پرم سی مسکراہٹ کے شاتھ
ُ
....اس سے سوال گو تھا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1944
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ص ُ ن ج کل ن ک ن ش ُ
شاحر نے ا کے د ھتے پر یں ھ کتے جٹسے اسے جو ال دنا تھا نو لتے کا ۔۔
ُ
تھاٹی ناپ دوست سب ہیں منرے آپ الال .....وہ ینا وقت صا ئع کتے مسکراٹی
جواب دہ ہوٹی ۔۔
اگر تمہارا یہ ناپ تھاٹی اور دوست ئم سے کچھ نو جھے نو ئم ینا کسی جنز کی پرواہ کتے
شچ یناؤ گی ۔۔۔ وہ انک نار تھر مسکرانا نورمل سے انداز میں نوال ۔۔
تھنک ہے تھر مچھے یناؤ کنا ئم اس منگتی سے جوش ہو ؟؟؟ خاینا ہوں نہلے تھی
ہن ئ ہ ن م ظ م م ئ ُ
نوجھ حکا ہوں م سے پر یں ین یں ہوں کہ م جوش ہو ،اگر یں ہو نو
ُ
منری خان تمہیں کسی جنز کی پرواہ کرنے کی ضرورت نہیں تمہارا تھاٹی ہر انک جنز
لکن ُ
کو دنکھ لے گا ،شاحر نے ا کے جہرے کو غور د کھ نوجھا انداز ل ایسا تھا کہ گونا
ن ئ ش
ُ
...کوٹی دوست اس سے نوجھ رہا ہو اور ا یتے شاتھ کا احساس دال رہا ہو
۔۔
ڈرو نہیں در جتے یس ئم ضرف شچ یناؤ ۔ وہ اسے پریسان دنکھ پرمی سے گونا ہوا ۔۔
نہیں ۔۔۔۔ در جتے نے ئفی میں شر ہالنے شر جھکانا تھا آیسوں نے اجینار ہی
آنکھوں سے رواں ہونے تھے ۔۔۔
شاحر کو اشکے ائکار پر شدند جھ نکا شا لگا تھا جنکہ ذہن میں غادل کے کہے القاظ گوتج
....رہے تھے کہ وہ اس منگتی سے جوش نہیں
ئم نے نہلے ک نوں خامی تھری تھی اس ر شتے سے ؟؟؟ وہ خلد ہی جود کو کم نوز کرنا
نوال ۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1947
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ک نونکہ یہ رشنا تجین کا تھا اگر میں ائکار کرٹی نو آپ کی اور داجی کی عزت حراب ہو
ھ ک تھن ن
خاٹی ۔۔۔ وہ گی آ یں اتھانے نولی ۔۔
در جتے کے آیسوں نے شاجیہ ہی تھمے تھے ،دل کی دھڑکنیں معمول سے پڑھی جنکہ
کانوں میں شاحر کے القاظ نازگست کرنے لگے ۔۔
ئ ُ
اس نے نے شاجیہ ہی ظریں شاحر کے سوالیہ جہرے پر ئکاٹی حس پر ایبہا کی
شنخندگی تھی
نک گ ُ ُ
وہ کچھ نل نو شاکت سی نکنکی ناندھے اسے د ھے تی پر ا کی سوالیہ ظروں یں
م ئ ش
دنکھ وہ شناہ نلکوں کو دھیمے سے دو دقعہ جھنکتے اینات میں شر ہالنے شر جھکا کر
تھوٹ تھوٹ کر رونے لگی
ُ
شاحر کو لگا تھا جٹسے آج کسی نے اس کے میہ پر زوردار تماجہ مارا ہو ...وہ کنا کرنے
خال تھا ؟؟ کنا ہونا اگر یہ شادی ہو خاٹی ۔۔۔
گ ئ ت م ھ ک ن ن ی ُ
اسے ا تی خایب آنا د کھ در جتے نے جوف سے آ یں نختے ھوک ال تھا
خ ُ
وہ اس کے ما تھے پر ا یتے لب رکھنا وہاں سے ئکلنا ال گنا ۔۔
*******
ا یتے ہسینال میں ئییھا شر دونوں ہاتھوں میں تھامے اتھی تھی در جتے سے ہوٹی
نائیں سوچ رہا تھا ۔۔۔ کافی دپر کی سوچ وتجار کے ئعد وہ قلوقت شادی کو نا لتے اور
اس معا ملے کو کٹس کے ئعد ہل کرنے کے ق نصلے پر نہنجا تھا ۔۔۔
خ ک ُ
وہ اسی گہری سوچ میں عرق تھا کہ پرس اسکا ین نوک کرٹی اندر دا ل ہوٹی ،اور
ن
گ خ لک ئ ی ط ئ ُ
اسے مرض کے ہوش میں آنے کی ا الع د تی تی لی تی ۔۔
شاحر تھی تمام سوجوں کو جھنکتے ا یتے کنین سے ئکلنا اتمرجٹسی روم کی طرف پڑھ گنا
۔۔۔
م
نورے دن کی تھاگ دوڑ اور ہسینال کے پرانے رئکارڈ دنکھتے اور کمل خاتچ پڑنال
ُ ُ
کے ئعد تھی کوٹی خاطر جواہ ی نوت ا کے ہاتھ یں لگا تھا اور یہ ہی اس قا ل کو لے
ن ہن ن
آج تھی وہ ئینوں سنینر وکنل خارث کے دوست کے ناس ئیی ھے تھے ۔۔
نورا کمرہ قانل اور کنانوں سے تھرا پڑا تھا ،کمرے کے ینخو ینچ ئینل ئقاست سے رکھا ہوا
تھا حس کے انک شانڈ انک کرسی رکھی ہوٹی تھی
ئینل پر تھی کتی کنائیں اور قانلیں پری نب سے رکھی تھی جنکہ ئینل کے دوشری
،خایب وہ ئینوں ایتی ایتی کرسنوں پر ئیی ھے وکنل صاجب کو دنکھ رہے تھے
ُ ُ
،وکنل صاجب قانل ئینل پر رکھتے حسمہ ا نارنے ان ئینوں کی طرف م نوجہ ہونے
ُ
یہ قانل حعلی ہے اصل نہیں ہے ....ا یں ا تی طرف سوالیہ ظروں سے نکنا
ئ ی ہ ن
ن ل ج ت م مل ن ن ُ
د کھ ا ہوں نے انک تی شایس ہوا یں ل کرنے کہا ۔۔
میں جنک کر لینا ہوں ,,,,انہوں نے کہتے شاینڈ یہ ر کھے لنیناپ یہ ائگلناں تنزی
ل ک ن
,,,سے خالنے اشکرین کی خایب د تے گے
ھ
نہیں شال 1992میں ایسا کوٹی کٹس غدالت کے رئکارڈز میں درج نہیں اگر
ُ
نلقرض کٹس ہوا تھی ہونا نو غدالت میں کوٹی رئکارڈ ہونا پر اس شال ایسا کوٹی انک
کٹس تھی غدالت میں نہیں النا گنا ۔۔۔
وہ ا یتے پروفٹسنل انداز میں لنیناپ سے ئگاہیں انکی خایب مرکوز کرنے آہسنگی سے
نولے ۔۔۔
ُ
خارث محض اینات میں شر ہال گنا جنکہ جہرے کے ناپر اب کچھ ا ھے سے ہونے
چل
اور جہاں نک اس قانل کا معاملہ ہے یہ حعلی ہے اور غدالت دو شنکنڈز میں یہ
ُ
نات نایت کر شکتی ہے ,وہ ان ینوں پر شرشری سی ظر ڈا لتے شانے احکانے
ئ ئ
اگر یہ کٹس لڑا ہی نہیں گنا اور قانل تھی ئقلی ہے نو معاملہ کنا ہے آحر ؟؟
ڈرای نوینگ سنٹ پر ئیی ھے خارث نے دو ائگل نوں سے ماتھا مسلتے پریسان سے لہچے
میں کہا ۔۔
ن ُ
،خارث کی پر سوچ سی آواز شاحر اور غادل کے کانوں سے کراٹی
ُ
شاحر خاموش تچھلی سنٹ پر ئیی ھا ا کی نا یں سن رہا تھا اور کسی عنر مرٹی کتے پر عور
ن ئ ن
۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1959
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ت ممہ
م ......اس نے ہ نکارا ھرا ۔۔
نہ ُ
ہمیں داجی سے نات کرٹی پڑے گی ،اشکے غالوہ اور کوٹی راسیہ یں ،اس نے
جٹسے شاحر کے شر پر دھماکہ کنا تھا یہ نات کہہ کر ۔۔
یہ ممکن ،داجی سے نوجھا نو وہ نہی سوال کر ینگے کہ ہمیں اس نات کی تھنک کٹسے
,,,,,پڑی ،مچھے نہیں لگنا وہ کچھ ینائیں گے
ہمیں انک نار پرانے کرنا خا ہتے ،غادل خارث کی نات سے م نقق ہونے نوال ۔۔
غادل کی نات پر خارث نے سوالیہ ئظریں انک نار تھر شاحر کی طرف اتھاٹی ۔۔
,,,تھنک ہے
کچھ ہی دپر کی خاموسی کے ئعد شاحر نے ایتی تھی رصا مندی طاہر کی اور ئینوں ہی
......جونلی کی طرف پڑھ گتے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1961
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ُ
کچھ ہی گھینوں ئعد وہ ئینوں ہی داجی کے شاتھ ا کے ححرے یں موجود ھے ،داجی
ت م ن
ت گ م ک ئ ُ
کو ان ینوں کے ناپرات اور نوں اخانک موجودگی تی وسوسوں یں ھنر رہی ھی ۔۔
یہ کنا ہے داجی ؟؟؟ شاحر نے وہی قانل داجی کی طرف پڑھاٹی ۔۔
...تھے
ُ
ُ
تمہیں کہاں سے ملی ہے...؟ جود کو سییھا لتے وہ شرخ آنکھوں سے دنکھتے نارعب
انداز میں نولے ۔۔۔
ُ
یہ منرے سوال کا جواب نہیں داجی ....شاحر ا کے جہرے کے اڑے رنگ د کھ
ن ن
داجی آنکی خاموسی ہمیں اس کٹس میں نہت ئفصان دے شکتی ہے ،آپ جو تھی
خا یتے ہیں ہمیں ینائیں نا کہ ہم شنایہ وک نوریہ اور عنایہ کے اصل موقف کو خان
،شکیں
س ہن ُ ن ہن ُ
،ا یں خاموسی کی مورٹی یتے د کھ خارث نے ا یں مچھانا خاہا
داجی نے انک لمتی شایس لیتے جود کو پرشکون کنا اور کہنا شروع کنا ۔۔۔
نہلے نو انہوں نے شارا ہوا قصہ ایتی اور منر شاہ کی مالقات نک ینانا تھر رکے اور
انک طونل شایس لیتے کے ئعد تھر کہنا شروع کنا۔
چم خ ن ع م م ہن ہک چم ش ُ
ا کے ئعد ھے منر شاہ یں یں ال ،سب کچھ مول کے مظا ق لتے لگا تھا ھے
لگا منر ایتی عزت کی خاطر خاموش ہونا کہیں دور خال گنا ہے اس لتے ہم سب تھی
نہلے کی طرح ایتی ایتی زندگ نوں میں مگن ہو گتے تھے۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1965
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ُ
شہروز نے دونارہ ہسینال خانا شروع کردنا تھا اور میں تھی کچھ پر شکون ہوگنا تھا
تھر انک دن منری اس جونلی میں منرے جوان ئیتے کا جنازہ آنا تھا وہ جوان ئینا جو
دو کم سن ئینوں کا ناپ تھا انک ییھی سی ئیتی کا ناپ گھنا شایہ تھا ،وہ کہہ رہے
ن ُ
،تھے جنکہ آنکھوں سے آیسوں کسی درنا کی طرح ہتے ائکا جہرا گو رہے ھے
ت ھ ت
ایتی عزت کی حقاطت میں ا جھے سے کرلوئگا آپ ا یتے ئیتے کی زندگی کی حقاطت " (
ہ چمس
کریں کیھی تھی مجالف فرنق کو جود سے کمنر نہیں ھنا خا یتے داجی اور آ کے نہاں
ن
ُ
منری معلومات کے مظانق وہ وک نوریہ اور شنایہ سے ملتے گنا تھا پر وہ دونوں ہی اسے
ُ
،نہیں ملی اور جب اس نے ھر کی راہ لی
گ
۔۔۔
,میں کچھ دن نو صدمے میں تھا پر جب کچھ جود کو سیی ھا لتے آگے پڑھا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1968
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
میں نے نوری انکواپری کرواٹی منرے ہاتھ وہ پرک ڈرای نور تھی لگ گنا تھا پر ایتی مار
ح ن ت ُ
ی نٹ اور نولٹس کے یسدد کے ئعد ھی اس نے ہی کہا کہ یہ ض انک خادیہ تھا
م
یئ ت ُ
اسکا پرک اور شہروز کی گاڑی اخانک ہی انک دوشرے سے نکراٹی ھی حس کے نچے
یہ خادیہ ئٹش ہوا اور شہروز خان کو ایتی خان کا ئفصان اتھانا پڑا ۔۔۔۔۔
منرا اکلونا ئینا تھا وہ میں صدمے سے دو خار ہوگنا تھا جب جب میں شاحر اور تمر کو
،دنکھنا منرا عم تھر انک نار نازہ ہو خانا تھا
اور مچھے نہی لگنا تھا کہ وک نوریہ کے شاتھ شنایہ تھی مر گتی ہوگی ہاں مچھے نے خد رتج
نہنجا تھا شنایہ کی موت کا شنکر کچھ تھی وہ ہمارا جون تھی ۔۔۔۔ داجی نے جھکے شر
اور رتخندگی سے کہا ۔۔
م ُ
،ہمیں امند ہے کہ ئم ئینوں کو تمہارے سوالوں کے جوانات ل گتے ہو نگے
ہم میں مزند اس تھنانک ماصی کو ناد کرنے یہ اشکے م نعلق کسی سوال کے جواب
د یتے کی شکت نہیں ہے ۔۔۔کمرے کی خاموسی کو داجی کی آواز نے نوڑا ۔
ہمم ......داجی نے اینات میں شر ہالنے ہ نکارا تھرا اور ئینوں پر انک آحری ئظر
،ڈا لتے کمرے سے ئکلتے خلے گتے
♡♡♡♡♡
,,,,دن پر لگا کر اڑ خکے تھے اور آحر انکی سنواٹی کا دن تھی آن نوجھا
آج ق نصلہ ہونا تھا ناخانے اس ناک پروردگار دونوں جہاں کے مالک کو کنا م نظور تھا
,,,ناخانے آج کسکی رسی مظ نوط تھی
تمام فرئقین کمرہ غدالت میں موجود مبہوت سے حج صاجب کے کچھ کہتے کے می نظر
,,,,تھے
حج صاجب ایتی شرپراہی کرسی یہ پراجمان آنکھوں یہ حسمہ حڑھانے تنزی سے کاغذ پر
,,,قلم خالنے لکھتے میں مخو تھے
,,,کارواٹی شروع کی خانے ,,,,حج صاجب کی رعندار سی آواز کمرہ غدالت میں گوتچی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1975
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
شکریہ نورآرپر,,,جٹسا کہ غدالت کی آحری سنواٹی میں کچھ ا یسے معامالت انک کسنڈی
کٹس کا حصہ یتے تھے حسکے ئٹش ئظر غدالت پروقت اینا ق نصلہ نہیں کرشکی آخکی
کارواٹی میں ان شاءہللا میں ا یتے عزپز دوست انڈووک نٹ شہرنار خان کی تمام غلط
ق
ہمی کو دور کرنا خاہوئگا ۔۔۔
شنری کو اشکے لہچے میں کچھ تھ نکا مگر وہ ضنط کرنے غدالت کے اصولوں کی تنروی
,,,کرنا رہا
,,,سب سے نہلے میں مس عنایہ شکندر کو کبہرے میں نالنے کی اخازت خاہوئگا
وہ جھونے جھونے قدم اتھاٹی کبہرے میں آن کھڑی ہوٹی,,,اغصاب کچھ گ ھنراہٹ
,,,کا سکار تھے
عنایہ نے جور سی ئگاہ شنری کی خایب اتھاٹی جو شناٹ جہرے کٹساتھ کچھ الچھا ہوا
,,,شدت سے ائگل نوں میں ئین گھما رہا تھا
آتخنکسن مانے الرڈ یہ کس طرح کے سوال کر رہے ہیں وکنل صاجب انکی شادی
,,,کشظرح ہوٹی اسکا تھال اس کٹس سے کنا ئعلق
,,,,ماجول میں شنایہ شا پرنا تھا تمام ئقوس صجافی سم نت دم شادھے ئیی ھے ت ھے
آتخنکسن شسنینڈ ,,,,حج صاجب نے شنری کی مجالقت رد کرنے خارث کو ایتی نات
,,,,خاری رکھتے کا اشارہ کنا
....شکریہ
مچھے تھنک سے ناد نہیں جب تمر نے سوشانڈ کی یب سے ہی مچھے کچھ تھی گزرا ہوا
,,,ناد نہیں رہنا مگر جینا مچھے معلوم ہے میں ینا د یتی ہوں
نوی نورشتی کے نائم یہ تمر مچھ سے مخنت کرنے لگا تھا ا شتے مچھ سے اظہار کنا مگر
,,,,میں نے ائکار کردنا,,,عنایہ نے انک یتی کہاٹی ینانا شروع کی
ی یئ
کچھ ایسا ہی خال داجی,,,شاحر اور اشکے پراپر ہاتھ کو مظ نوطی سے تھامے ھی حرم
,,,کا تھا
س
غادل اور شنایہ وہ دونوں تھی انگست ندنداں سے خارث کے سوالوں کو ھتے کی
چم
اشکے ئعد کنا ہوا مس عنایہ آ نکے گھر والوں کو ئکاح کا ییہ خال نو ائکا رد عمل کنا
تھا؟؟
,,,,حج صاجب کو نلند آواز میں کہتے ا شتے رخ عنایہ کی خایب کرنے نوجھا
اشکے ئعد ہماری مالقائیں ہونے لگی ہم گھر والوں کے ڈر سے جھپ جھپ کر ملتے
تھے لنکن یہ سب کچھ دن ہی ہوسکا تھر ہم کافی وقت نک انک دوشرے سے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1985
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
نہیں ملے ک نونکہ انک نار شاحر نے ہمیں نوٹی میں انک شاتھ دنکھ لنا تھا حسکی وجہ
,,,سے وہ کافی وقت کنلتے تمر کو ا یتے شاتھ یساور لے گنا تھا
اور جب وہ وایس آنا نو میں اشکے تچے کی ماں ئیتے والی تھی میں نے تمر کو اشکے تچے
کے نارے میں ینانا نو وہ نہت گ ھنرا گنا نہاں نک کے ا شتے ا یتے دادا خان کے ڈر
سے منرا انورسن تھی کروانا خاہا مگر میں نہیں ماٹی اور تھر موقعہ ملتے ہی ا شتے نے
یس ہونے گھر والوں کو ڈرانے کی عرض سے جودکسی کرٹی خاہی حس میں وہ
,,,حق نقت میں ایتی خان گ نوا ئییھا
ک نونکہ ا نکے خاندان کا اصول ہے اگر ا نکے خاندان کا فرد مارا خانے نو یہ لوگ مظلوم
عورت یہ ئکاح کے نام یہ طلم ڈھانے ہیں
حسب اصول یہ لوگ تمر کے ای نقال کے ئعد اشکی موت کا قصور منرے شر ڈال
کر مچھے شزا د ینا خا ہتے تھے
ناگل وحسی لوگ ہیں یہ جو اصولوں کے نام یہ معصوم عورنوں یہ شیم ڈھانے ہیں
,,,,,
ا شتے ئفصنل سے شاری کہاٹی یناٹی مگر آحر میں لہخہ ایبہاٹی ئصخنک آمنز ہوا جنکہ
,,,,ئگاہوں اور لفظوں کا رخ شاحر کی خایب تھا
,,,,وہ انک شرشری سی ندامت تھری ئگاہ شاحر کے جہرے یہ ڈالتی شر خکھا گتی
ا نکے پرغکس شنایہ اور شنری نلکل شاکت ئیی ھے تھے وہ اتھی نک خارث کے سوالوں
میں الچھے ہونے ت ھے جہاں نک شنری کو ناد تھا ا شتے ا یتے ینچھے کوٹی ی نوت نہیں
,,,,جھوڑا تھا مگر خارث کا پر اعیماد لہخہ اسے الچھتے پر مخ نور کر رہا تھا
خارث نے اشکی نات کے اجینام میں محصوص سے انداز میں سوال کنا انداز ایسا تھا
,,,جٹسے اسے عنایہ کے والہایہ لہچے سے کوٹی فرق نہیں پڑا
شاند تمر کے ہی نوٹی فرنڈز تھے مچھے تھنک سے نہیں ناد ,,,ا شتے رو کھے سے انداز
,,,,میں کہا
,,,وہ جنانے ہونے انداز میں کہنا حج صاجب کی خایب م نوجہ ہوا
نورآرپر ائکا ئکاح کس کنڈیسنز میں ہوا تمر نے کس کے دناؤ میں آکر جودکسی جٹسا
ح
شنگین گناہ کنا ہے اس نات کو ق نفی طور یہ نایت کرنے کنلتے میں کچھ گواہوں کو
,,,,کبہرے میں نالنے کی اخازت خاہوئگا
یبہی اشکے اشارہ کرنے پر ذولقرئین اور فرہاد ایتی خگہ سے اتھ کر لکڑی کے یتے اس
کبہرے میں داخل ہونے جہاں انہیں مقدس کناب کی فسم دلواٹی گتی ناکہ وہ شچ
,,,نولیں
مسنر فرہاد شنخ اور ذولقرئین آقندی کنا آپ غدالت کو عنایہ کی حق نقت ینانا یسند کر ینگے
,,,,ا شتے ان دونوں کی خایب رخ کرنے کہا,,,,
یبہی فرہاد اور ذولقرئین نے شاری داشنان غدالت کے گوش گزار دی کس طرح عنایہ
,,,,,اور شنری کے حظرناک عزائم کا یسایہ تمر ینا
آرڈر آرڈر ,,,,ماجول میں اتھتے سور کو حج صاجب کی ہیھوڑے کی آواز نے خاموش
,,,,کروانا
مونانل میں خلتی ونڈنو کو نلے کرنے ا شتے حج صاجب کے شا متے ئٹش کی جہاں یہ
,,,,ونڈنوں ذولقرئین کی گواہی کی غکاسی کر رہی تھی
,,,شکریہ آپ دونوں کی گواہی کا,,,ا شتے کہتے انہیں وایس خانے کا اشارہ کنا
,,,وہ وہاں سے ئکلتے خلے گتے اور اب کھل کر عنایہ کے شا متے ئیی ھے
عنایہ نے جوتخوار ئگاہوں سے نہلے ذولقرئین کو اور تھر خارث کی خایب دنکھا جنکہ
,,,,ا شتے شنری کی جھیتی ئگاہوں کو خان نوجھ کے ئظر انداز کنا تھا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 1995
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
جٹسا کہ مسنر ذولقرئین نے ایتی گواہی میں مس عنایہ اور شہرنار خان کی اصل نت
غدالت کو یناٹی اسی طرح میں عنایہ کی خایب سے لگانا گنا منرے موکل یہ دوشرا
جھونا الزام کے انہوں نے انکی نہن حرم نور سے زپردشتی ئکاح کنا ہے جٹسا کہ
مس عنایہ نے کہا کہ ا نکے خاندان کی روایت ہے جون نہا میں عورت کو وٹی کرنا اور
اسے ئکاح میں لے کر طلم ڈھانا جنکہ حق نقت نہاں تھی اشکے پرغکس ہے حسے
,,,نایت کرنے کنلتے میں مشس شاحر کو کبہرے میں نالنے کی اخازت خاہوئگا
,,,ا شتے اخازت طلب کی ماجول میں محض خارث کی ہی آواز گوتج رہی تھی
مشس شاحر جٹسا کہ منری معلومات ہے کہ وٹی کی گتی لڑکی کے ئکاح میں جق مہر
جٹسا کوٹی فرئصہ شراتجام نہیں دنا خانا نو کنا آ نکے ئکاح نامے میں جق مہر شامل
تھا..؟
خارث نے کچھ اس انداز سے سوال کنا تھا کہ جواب اسے ا یتے مظلب کا ہی
,,,,ملے
جی ہاں منرے سوہر نے جق مہر اور تمام حقوق ادا کیتے ہیں ہماری شادی خلد
,,,,نازی میں ضرور ہوٹی تھی مگر میں ا نکے شاتھ نہت جوش ہوں
ناگہاں شنری ایتی خگہ سے اتھتے ہونے نوال,,,,انداز کافی طنزیہ تھا۔۔۔
مشس شاحر اتھی اتھی آ یتے غدالت کو ینانا کہ آنکی شادی خلد نازی میں ہوٹی نو کنا
ہم خان شکتے ہیں کس فسم کی خلد نازی؟؟ا شتے چن کے لفظ نکڑا تھا اور شنخندگی
,,,,سے سوال کنا
سوری لنکن یہ منرا ذاٹی معاملہ ہے حس جنز کا غدالت کو جواب خا ہیتے تھا وہ میں
دے خکی ہوں اشکے غالوہ کوٹی تھی غدالت منری ذاٹی زندگی کے نارے میں نوجھتے
,,,,,کا کوٹی جق نہیں رکھتی
,,,,ا شتے مظ نوط لہچے میں اینا اعیماد تجال رکھتے جواب دنا
مگر حرم کی خایب سے ملتے والے جواب یہ اسکا جہرہ نوہین سے شرخ پڑنے لگا وہ
ی ہ م یھ ت
,,,,ضنط سے دایت نچے اینات یں شر النا وایس ا تی خگہ پراجمان ہوگنا
خارث کے عناٹی ل نوں یہ ئٹسم نکھرا جنکہ شا متے ئیی ھے شاحر کے لب تھی ایتی ی نوی
کے اعیماد یہ مسکرانے ا شتے آنکھوں سے اسے یسلی دی اگلے ہی لمچے وہ خارث کی
,,,خایب سے اخازت ملتے وہاں سے ئکلتی شاحر کے مظ نوط حصار میں آکر ئییھ گئ
عنایہ کو ا یتے تنروں سے رہی شہی جنٹش تھی موفوف ہوٹی مخسوس ہوٹی اسکا دل کنا
کسی طرح وہ نہاں سے رونوش ہوخانے آنے والے وق نوں کے نایت سوچ اشکی
,,,روح قنا ہونے لگی
حج صاجب جٹسا کہ تمام گواہوں اور ی نونوں کے شا متے آنے پر منرے عزپز دوست
سنینر انڈووک نٹ شہرنار خان کی موکل عنایہ شکندر کا کردار ایبہاٹی خد نک مسکوک
ہوحکا ہے
اینا ہی نہیں نورآرپر مس عنایہ شکندر نے ایتی ہی نہن اور ناپ یہ خان ل نوا جملہ
کروانا حسکے ئینچے میں مس حرم نور ایتی انک کڈٹی گ نوا خکی ہیں اور مسنر شکندر اسینال
کے ینڈ پر فومہ میں ہیں ,,,یہ رہی مس حرم اور شکندر صاجب کی منڈئکل ری نوریس
,,,,جہاں خال ہی میں عنایہ شکندر نے یہ حرم شر اتجام دنا ہے
آتخنکسن نورآرپر ہمارے وکنل صاجب نہتی ندی میں ہاتھ دھو رہے ہیں جنکہ اس
,,,,انکسنڈیٹ کا منری موکل سے کوٹی ئعلق نہیں ہے یہ نے ئیناد الزام ہے
,,,,آتخنکسن آوراول
اتھی خارث کچھ کہنا اس سے نہلے ہی حج صاجب کی تھاری رعندار آواز پر وہ خاموسی
,,,,اجینار کرنے اظمینان شا ایتی خگہ پراجمان ہوا
اب نک مسنر خارث نے جو تھی کچھ کہا اور تھری غدالت کو دکھانا وہ سب ا یتے
مظانق قفط منری موکل مس عنایہ کے کردار کو مسکوک کرنے کنلتے تھا
حس کے لیتے میں ہمارے جوئینر وکنل صاجب کے گواہ ذولقرئین آقندی کو کبہرے
,,,,میں نالنے کی اخازت خاہوئگا
ا شتے محصوص انداز میں کہا,,,,حج صاجب نے اخازت دی نو ذولقرئین تھر سے
,,,,کبہرے میں خاضر ہوا
ُ
جی ایسا ہی ہے ......ذوالقرئین نا اعیماد لہچے میں کہا ۔ خارث کل ہی اسے اس
طرح کے دنگر سوالوں کے لتے ینار کر گنا تھا ۔۔
منرا سوال نہت آشان ہے مسنر ذوالقرئین آپ خاموش ک نوں رہے یہ نائیں سیتے
کے ئعد ؟؟
مچھے عنایہ نے نلنک منل کنا تھا ....اگلے ہی نل ذوالقرئین نے عنایہ کی خایب
دنکھتے جواب دنا ۔۔۔
اشکے جواب پر جہاں شنری کے جہرے پر مسکراہٹ رینگی تھی وہی عنایہ کا دل
تنزی سے دھڑکا تھا ۔۔
اوو رینلی اور کنا ی نوت ہے آ نکے ناس اس نات کا ,,,,جنکہ ایسا تھی نو ہوشکنا ہے
,,,,کہ آپ جھوٹ نول کر غدالت کو گمراہ کر رہے ہوں
اس نے کچھ جھکتے نلند آواز میں آپرو کھڑے کرنے کہا ۔۔
یھ ت
ناگہاں شنری کی رعندار نلند آواز پر خارث نے می ھناں نچی مگر وہ واقف تھا شنری
اسکا سنینر ہے اور وہ قانون کے تمام داؤ ینج سے واقق نت رکھنا ہے۔۔۔
جنکہ اشکے پرغکس عنایہ کے اغصاب کچھ ڈھنلے پڑے اور ذولقرئین اس سوال پر
,,,,گڑپڑانا
ئٹسک اس نات کا منرے ناس کوٹی ی نوت نہیں کہ عنایہ نے مچھے دھمکانا تھا مگر
,,,,میں نے غدالت کو ی نوت ئٹش کنا ہے آ نکے اور عنایہ کی نانوں اور مالقات کا
جٹسا کہ آپ نے ینانا کہ میں نے ئعتی شہرنار خان نے عنایہ شکندر کو رانے ئٹش کی
کہ وہ تمر کو اینا زچ کرے کہ تمر عنایہ اور ا یتے ر شتے کی حق نقت گھر والوں کو ینانے
پر مخ نور ہوخانے ئقول آ نکے ہم کافی دپر سے انک دوشرے سے نائیں کر رہے تھے
مگر آ نکے سیتے میں قفط یہ لفظ آشکے اور اشکے ئعد آپ نے ہماری کنخول مالقات کا اینا
ُ
,,,,ہی مظلب اخذ کر لنا ,اسکا لہخہ کچھ طنزیہ ہوا
ہوا کچھ ایسا تھا مسنر شاحر ا یتے جھونے تھاٹی کو ئکلحت والہایہ انداز میں نوٹی سے
,,,,,لے خا خکے تھے
میں اس نات سے ناواقف تھا مگر مس عنایہ مسنر شاحر کے اس رویہ سے کافی
ش
مناپر ہوٹی انک خگہ ڈری ہمی کھڑی تھی جٹسا کہ منری موکل مس عنایہ ا یتے
ینان میں شارا گزسیہ قصہ غدالت کو ینا خکی ہیں اور۔۔
,,,,یہ یبہی کی مالقات تھی جب میں مس عنایہ کو ڈرا ہوا دنکھ ا نکے ناس خال آنا
میں ئعتی شہرنار خان نوٹی میں طلیہ کی جنی نت سے ضرور تھا مگر محض ئظاہر اس
دوران کسی ضروری کٹس کے شلسلے میں مچھے نوٹی جواین کرٹی پڑی مگر میں وہاں کچھ
ن ق
دن ٹش کی عرض سے لگا۔۔۔۔۔ئ
,,,,یہ رہی منرے کٹس کی قانل حسے میں ا یتے مخنت کے دم یہ قنح کر حکا ہوں
,,,,شنخندگی سے فحریہ انداز میں کہتے ا شتے قانل حج صاجب کے شنرد کی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 2013
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
اس قانل میں درج ہے کہ میں نوٹی میں کسی مسکوک لڑکی کی نالش میں تھا اور
ائقاق سے مس عنایہ اس دوران ا یتے ئکاح کی حق نقت کو جھنانے کے خکر میں
منری ئظر میں کافی مسکوک ہوگتی تھی مگر اس دن ائکا انداز مچھے ایبہاٹی خد نک
مسکوک لگا حسے دنکھتے میں نے ان سے نات کرنے کی تھاٹی ۔۔
کافی دپر جود کو مس عنایہ کا جنرجواہ نایت کرنے کے ئعد انہوں نے ایتی شاری
رواداد منرے گوش گزاری جونکہ عنایہ وہ لڑکی نہیں تھی حسکی مچھے نالش تھی مگر
تھر تھی مچھے ایتی ئقنٹش خاری رکھتی تھی حسکی وجہ سے میں مس عنایہ کے شا متے
جود کو مسکوک نہیں کرشکنا تھا
اشلیتے میں نے دوشنایہ لہچے میں مس عنایہ کو مسورہ دنا اس سے زنادہ منرے اور
,,,,عنایہ کے درمنان کوٹی حصوصی رسیہ نہیں قائم
میں نہاں شات شالوں سے کورٹ کحنری کے د ھکے کھانے لوگوں کنلتے ائصاف کی
,,,,جنگ لڑ رہا ہوں تھال میں انک شنکنڈ اتنر کی طلیہ کا سنینر کٹسے ہوشکنا ہوں
ا شتے معذرت جواہ لہچے میں خارث کی خایب رخ کرنے کہا,,,جنکہ جہرے یہ طنزیہ
,,,ناپرات تمودار ہونے غایب ہونے
غدالت کے شا متے تھوس ی نوت ئٹش کیتے خانے نے ئیناد الزام پراسی سے غدالت
کا وقت صا ئع یہ کریں جب نک آپ جود م نقق نہیں ا یتے ینانات سے یب نک
غدالت میں ئٹش یہ ہوا کریں وریہ غدالت کا وقت صا ئع کرنے پر آنکو حرمایہ لگ
,,,شکنا ہے
حج صاجب کی کڑہت آواز ماجول کی قصاء میں گوتچی,,,ذولقرئین معذرت کرنے
,,,,کبہرے سے ئکلنا ایتی خگہ پراجمان ہوا
مانے لورڈ تچھلی سنواٹی میں کٹس ناٹی کی طرح صاف تھا لنکن تھر تھی ہمارے
وکنل صاجب نے وقت کی درجواست کرنے غدالت کو مل نوی کنا تھا
مگر اب تھی ا نکے ناس ا یتے موکل کو نایت کرنے کنلتے کوٹی تھوس ی نوت نہیں
ہے مگر میں نے غدالت کے د یتے گتے وقت کی قدر کرنے کٹس کی مزند ئقنٹش کی
ناکہ حس ینا پر وکنل صاجب نے وقت کی اینل کی تھی کہیں وہ حق نقت نو نہیں
ا شتے ایتی نات کہتے اخازت طلب ئظروں سے حج صاجب کو دنکھا جبہوں نے اب
,,,,ئینل یہ ر کھے فرطاس یہ تنزی سے قلم خالنے اسے اخازت دی
,,,,شکریہ نوآرپر
,,,آپ ایتی خگہ خاشکتی ہیں مس عنایہ ضرورت ہوٹی نو تھر نالنا خانے گا
سب سے نہلے میں مسنر سمندر خان اور مس شنایہ وک نوریہ کو کبہرے میں نالنے کی
,,اخازت خاہوئگا
شاحر نے جود یہ ضنط کرنے الچھی ئگاہ خارث کی خایب اتھاٹی حستے آنکھوں سے
,,,,اسے اشارہ کرنے خاضر ہونے کنلتے کہا
دوشری خایب شنایہ تھی ا یتے اعیماد کٹساتھ کبہرے میں داخل ہوٹی اور دونوں
,,,,,نے مقدس کناب یہ ہاتھ رکھتے شچ نو لتے کی فسم اتھاٹی
اخازت ہے؟؟؟
جی نو مچھے ینائیں کنا آ نکے اکلونے سنوت مرجوم شہروز خان نے دو شادناں کی
تھی,,,؟
حس میں سے انک نان مسلم لڑکی ج نکا نام وک نوریہ تھا وہ آ نکے ئیتے مسنر شہروز خان
کی نہلی ی نوی ہونے کٹساتھ مخنت تھی تھیں چن سے انہوں نے ینا کسی کی رصا
مندی کے شادی کی تھی۔۔۔
جنکہ انکی دوشری ی نوی ئعتی آ نکے ہی خاندان سے ئعلق رکھتی تھی اور آپ سب کو
نہو کی صورت یسند تھی حس سے گھر والوں کے دناؤ میں آکر مسنر شہروز نے شادی
کی یہ نات حق نقت ہے نا نہیں؟؟
کنا آپ ئفصنل سے ینانا یسند کر ینگے درحق نقت کنا ہوا تھا اور اب مس وک نوریہ کہاں
ہیں؟؟
شہروز انک نان مسلم لڑکی سے مخنت کرنا تھا اشکے ئکاح میں وہ کب سے تھی ہمیں
,,,اس نات کا غلم نہیں تھا
داجی نے وک نوریہ کے تھنچے گتے حط اور شاہ منر والی نات گول کرنے شارا ہوا قصہ
,,,,مناسب لفظوں کا جناؤ کرنے غدالت کے گوش گزارا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 2025
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
نو آپ نے ییہ کرنے کی کوشش نہیں کی کہ کہاں گتی آنکی نہو نا تھر آپ جوش
,,,,ہونے تھے ایتی ان خاہی نہو کی موت کی جنر سن کر
آتخنکسن مانے الرڈ ہمارے وکنل صاجب ائصاف کی جنگ میں شاند عمر کا لجاظ تھی
,,,,,نہیں کر نا رہے ہیں
,,,خارث اشکی ندتمنزی پر ئٹش میں کہتے اتھا لہخہ دھیما ہی رکھا تھا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 2026
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ایسی کوٹی نات نہیں اس وقت منرے شا متے منرے اکلونے ئیتے کی الش ایبہاٹی
زجمی خالت میں پڑی تھی۔۔
ہمیں کسی نات کا ہوش نہیں رہا لنکن تھر تھی ہم نے ا یتے طور نوری کوشش
،کی تھی وک نوریہ کی الش ڈھونڈنے کی
مگر یہ نو ہمیں انکی الش مل شکی اور یہ ہی کسی فسم کا ی نوت نہاں نک کہ شہروز
اور وک نوریہ کہ ئیتی تھی اس خگہ موجود نہیں تھی ہم نے ا یتے طور نوری کوشش کی
,,,تھی
خلیں تھنک ہے مان لیتے ہیں آ یتے ڈھونڈنے کی کوشش کی ہوگی لنکن آپ کے
ئیتے کی موت کٹسے ہوٹی؟؟ا شتے الچھتے سوال کنا ک نونکہ وہ جود تھی ناواقف تھا اس
,,,,نات سے
,,,وہ انک کار انکسنڈیٹ تھا اور ہماری زندگی کی شناہ رات,,,,داجی کا لہخہ افسردہ ہوا
نور آرپر ,,,وہ داجی کو خانے کی اخازت د ینا حج صاجب کی خایب م نوجہ ہوا ۔۔۔
ن ُ
،حج صاجب تھی قلم فرطاس پر رکھتے اسے سوالیہ ئظروں سے د ھتے گے
ل ک
جٹسا کہ مسنر سمندر خان نے غدالت کو ینانا کہ شہروز خان کی خان انک انکسنڈیٹ
ئ ن ُ
میں گتی ،جنکہ ا کی موت کے عد سمندر خان نے ا یتے مرجوم یتے کی نوی اور تی
ی ی ئ ئ
ُ
کو ڈھونڈنے کی ہر ممکن کوشش کی ،پر ند فسمتی سے وہ ڈھونڈ نہیں نانے ،وہ ان
ت ُ
دو السوں کو نہیں ڈھونڈ نانے جو ا کے خاندان سے مٹسلک ھی ۔۔۔
ن
وہ رواٹی سے کہنا انک نل کے لتے رکا اور مسکرانا تھر گونا ہوا۔۔
نور آر اپر .....نہاں ہمارے شاتھ غدالت میں موجود شنایہ وک نوریہ ہی درحق نقت
مرجوم مسنر شہروز خان اور وک نوریہ کی ئیتی ہیں۔۔۔
مس شنایہ وک نوریہ کنا آپ غدالت کو ینانا یسند کرینگی کہ آنکی والدہ کی موت کٹسے ہوٹی
؟؟؟
آتجکسن مانے لورڈ .....غدالت نہاں تچے کے کسنڈی کے لتے لگاٹی گئ ہے یہ کہ
قنل کٹس کے لتے منرے سنینر دوست ضرف غدالت کا وقت صا ئع کر رہے ہیں
۔۔۔
آتخنکسن شسنینڈ ,,,,حج صاجب نے خارث کی مجالقت رد کرنے شنری کو ایتی نات
,,,,خاری رکھتے کا اشارہ کنا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 2032
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ُ
منرا مفصد در حق نقت غدالت کا وقت صا ئع کرنے کا نہیں نلکہ غدالت کو ان رازوں
سے روشناس کروانے کا ہے حس سے ائصاف کا نول ناال ہو۔۔۔۔
,,,,جواب میں شنایہ نے ایتی ماں کے قنل کی شاری کہاٹی غدالت کے گوش گزاری
تھر آپ اس قند سے کٹسے آزاد ہوٹی ؟؟؟ شنری کی خایب سے پرحسیہ اگال سوال کنا
گنا ۔۔
میں تھاگی تھی وہاں سے ،منری فسمت اجھی تھی کہ میں انک ینک اور رجم دل
ُ
ڈاکنر کے ہاتھ لگی ،چن کا نام ماریہ تھا ۔۔۔ا ہوں نے منری خالت کے ٹش ئظر
ئ ن
مچھے ا یتے شاتھ رکھ لنا ۔۔۔ شنایہ نے ئغنر کسی ناپر کے جواب دنا ۔۔
جی نو نو آر اپر سب کچھ غدالت کے شا متے ہے کہ جو لوگ ا یتے ہی نہو کو مروا شکتے
ہیں ،اور ا یتے ہی خاندان کے جون کو نے عنار و مددگار جھوڑ شکتے ہیں ۔۔
ا یسے سقاک لوگوں کو غدالت انک جھونے سے تچے کی ذمےداری کٹسے دے شکتی
ہے..؟
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 2035
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ُ
شنری مؤدب سے انداز میں حج صاجب سے گونا ہوا اور ایتی یشست سییھا لتے اس پر
پراجمان ہوگنا۔۔۔
کنا آپ کچھ کہنا خا ہتے ہیں خارث صاجب ؟؟؟؟ حج صاجب نے اینا ق نصلہ شنانے
سے نہلے نوجھا ۔۔
جی نلکل مانے لورڈ .......وہ حج صاجب کے کہتے ہی ایتی خگہ سے کھڑا ہونا عین
شنایہ کے شا متے آکر رکا ۔۔۔۔۔۔
حج صاجب مچھے ا یتے شننینر پر جنرت ہے کہ وہ انک جھوٹی تچی کی گواہی پر ئقین کر
رہے ہیں ۔۔
ح ُ
اس نے م صوص انداز میں افسوس کا اظہار کرنے کہا ۔۔۔۔
نور آر اپر میں غدالت کے شا متے انک اور راز قاش کرنے کی اخازت خاہنا ہوں
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 2037
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
مخ نصر یہ کہ میں مسنر سمندر خان پر لگانے قنل کے الزام کو ہنانے کے شاتھ
ت ہ ق
شاتھ ا یتے مغزز دوست کی غلط می ھی دور کرنا خاہنا ہوں ۔۔۔۔
.......گوتچی
مسنر خارث کے سوال کرنے سے نہلے میں غدالت کو انک شچ ینانا خاہتی ہوں حس
.....سے میں تھی ئین دن نہلے ہی واقف ہوٹی ہوں
ُ
مسنر تمر شہروز خان زندہ ہیں .......اس نے انک انک لفظ پر زور د یتے کہا۔۔
جنکہ سب کے پرغکس شنایہ اور شنری دونوں کے جہرے پر قنح مندی کی
ُ ُ
مسکراہٹ تھنلی ہوٹی تھی و دونوں ہی مسکراٹی ئظروں سے اسے د کھ رہے
ن
تھے۔۔۔۔
تمر منرا تخہ .......سب سے نہلے داجی کا شکنا نونا تھا اور وہ ہوش میں آنے ہی
ل ش ُ
،شناب کاری سے ا کی خایب پڑ ھتے گے
عنایہ کو لگا تھا جٹسے شا متے تمر نہیں موت کا فرسیہ کھڑا ہو وہ یند ہونے دل کے
ت ن ُ
،شاتھ دم شادھے سے اسے د کھ رہی ھی
ئ ُ
حس نے انک جیھتی ہوٹی ظر ا کے وجود پر ڈالی ا کی روح نک لرزنے یہ مخ نور ہوٹی
ش ش
،
ن ُ
داجی کو ایتی طرف پڑھنا دنکھ اس نے ہاتھ کھڑا کر کے ا ہیں ا یتے فریب آنے سے
رو کتے دو قدم ینچھے لتے
شنایہ کے میہ سے ئکلے انک انک لفظ یہ وہ ئقین کر ئیی ھا حسکے زپر اپر وہ ندگماٹی کی
,,,انہا گہرای نوں کو جھو رہا تھا
Flash back.....
شیم پرداست کرٹی رہی وہ ا یتے تھای نوں اور خاندان کے ہونے ہونے تھی ال وارنوں
،والی زندگی گزارٹی رہی
ل ن ل ُ ت ت ُ ک ن ش ُ
،ا کی آ ھیں شرخ ھی جٹسے ا ھی ان میں سے ہو ی کتے گے گا
وہ کم عمر تچی روشتی سے اندھنرے میں تھینک دی گتی تھی ،اور اس سب کا
قصوروار وہ داجی کو تھہرا رہا تھا ۔۔۔
ن ُ
اس نے انک لمتی شایس لیتے ان ئصاوپر کو شانڈ ل سے اتھانے ا تی آ ھوں
ک ی ن یئ
وہ شاند در جتے کی منگتی کی ئصوپر تھی حس میں نورا خاندان جوسنوں سے جھلکتے
،جہروں کے شاتھ مسکرانا ئصوپر میں دنکھ رہا تھا
آیسوں کسی لڑی کی صورت آنکھوں سے ئکلتے گھتی داڑھی میں خذب ھونے تھے۔۔
ُ
پر تھر تھی وہ تمر کے میہ سے سینا خاہتی تھی کہ کنا وہ اسکا شاتھ د ئگا انک ہن
ن
م ُ ُ
ہونے کا مان اسے تخستے ائصاف کی اس جنگ یں اسکا شاتھ د ئگا ؟
ایتی ماں کا قا نل وہ داجی کو تھہرا رہی تھی محض اس نات کی ینا پر کہ قا نلوں نے
ت ک ت ن ُ
خان کا نام لنا تھا کہ ا ہیں مارنے کے لتے خان نے ھنجا ہے وہ م سن ھی ۔۔
ُ
،ناواقف تھی کہ سم ندر خان کے غالوہ تھی اور کوٹی خان ائکا د من ہے
س
شہی غلط سب تھال گتی تھی ،پر انک رجم تھا جو ایتی وحسنیں شہتے کے ئعد تھی
م ک ش ُ
،ا کے دل کے سی کونے یں آناد تھا
وہ خاہتی نو تمر کو مروا شکتی تھی پر وہ نہیں کر ناٹی وجہ ضرف یہ تھی کہ تمر نے
،گناہ ہے اور وہ کسی نے گناہ کو مار کر جود گناہ گار نہیں ین شکتی تھی
شنایہ اس سب کے لتے راصی نہیں تھی پر وہ شحص حسے تمر کا جہرہ دنا گنا تھا اس
نے شنایہ کو پریسان دنکھ ایتی مدد کی ئٹش کش کی
ی ک ُ ُ
شنایہ نے اسے جب صاف ائکار کنا نو اس نے یہ ہتے اسے راصی کنا کہ وہ ا تی
قیملی کا ق نوحر شنکنور کرنا خاہنا ہے وہ انک مہلک ییماری میں مینال ہے اور اس
،ییماری سے صجیناٹی یہ ممکن ہے
شنایہ نہلے نو م نع کرٹی رہی پر آحر وہ تھی رصامند ہوگتی ،نالشنک شرحری کے ذر ئعے
ن ل ن ُ
اسے تمر کا جہرہ دنا گنا ،اور آحر اگے سب شنایہ کے ین کے مظا ق ہی ہوا تمر کو
جونلی سے شہر آنے ہی وہ اعوا کر گتے تھے ،شنایہ کے اس نلین سے عنایہ تھی
.....ناواقف تھی
ہو ۔۔۔
ش ُ ت ُ
شاحر ایتی خگہ سے اتھنا ا ھی ان دونوں کی طرف پڑھنا یہ داجی ا کی نے رجی کی
ی ہ ہ ن ُ
وجہ درناقت کرنے کہ اس سے لے ہی حج صاجب کی آواز اور شاتھ ھوڑے کی
آواز کمرہ غدالت کی خاموسی میں گوتختی سب کو خال میں ینخ گتی۔۔۔۔
●︿●●︿●●︿●
مسنر سمندر خان آپ ایتی خگہ پر یسرئف رکھیں وریہ غدالت آ نکے خالف شحت
......کاررواٹی کر شکتی ہے اینڈ مسنر تمر شہروز خان آپ تھی ئیی ھیں
حج صاجب نے نہلے داجی اور تھر تمر سے ناگواریت سے کہا ۔۔
تمر داجی پر انک تھی ئظر ڈالے ئغنر ا یتے مصنوط اور تھاری قدم اتھانا وہاں خا ئییھا
ئ
جہاں کچھ دپر نہلے شنایہ ییھی تھی۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 2055
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
غدالت کی کارواٹی خاری کی خانے .....انک نار تھر حج صاجب کی تھاری آواز کمرہ
....غدالت میں گوتچی
خارث اینات میں شر ہالنے انک نار تھر شنایہ کی خایب م نوجہ ہوا۔۔
خارث خلد ہی جود کو سییھال حکا تھا اور حج صاجب کے کرواٹی خاری رکھتے کا خکم ملتے
ہی شنایہ سے پرہم لہچے میں سوال گو ہوا ۔۔
میں خاہتی نو اینا ائصاف جود تھی خاصل کر شکتی تھی کوٹی نہیں روک شکنا تھا مچھے
پر میں نے عنر قانوٹی طر ئقے سے اینا ائصاف خاصل کرنے کے تجانے قانون کا
دروازہ کھنکھنانا ۔۔ ا شتے پر عزم لہچے میں کہا جنکہ اس کے لفظوں یہ عنایہ نے
,,,,نےشاجیہ جنران کن انداز میں اسے دنکھا
ُ
خارث اتھی کوٹی ردعمل طاہر کرنا یہ اگال سوال کرنا اس سے لے ہی حج صاجب کی
ہ ن
مس شنایہ کنا آنکی جود ائصاف لیتے والی نات غدالت کے لیتے دھمکی تھی ؟؟؟؟
حج صاجب اینات میں شر ہالنے فرطاس پر تنزی سے قلم خالنے کچھ لکھتے
لگے۔۔۔
جنکہ سب کے پرغکس عنایہ کو تمر کی موجودگی سے صاف ا یتے کانوں میں موت کی
گھیتی تختی مخسوس ہو رہی تھی ۔۔۔
حج صاجب اگر آپ اخازت دیں نو تمر کے کٹس کو کچھ دپر کے لیتے ہم مل نوی کرنے
ہیں ک نونکہ حس طرح کٹس کی کڑناں ہمارے شا متے آرہی ہیں معاملہ مزند الچھ رہا
ہے اگر اخازت ہو نو کٹس کو مزند الچھانے کے تجانے میں مصلحت سے خل کرنا
خاہوئگا اشلیتے میں نہلے ا یتے کالی نٹ مسنر سمندر خان پر لگانے گتے قنل کے الزام
کو ہنانا خاہنا ہوں کنا مچھے اخازت ہے؟۔
....خارث نے محصوص لہخہ اینانے ہونے موؤدب سے انداز میں اخازت طلب کی
...شکریہ
وہ شکریہ ادا کرنے انک نار تھر شنایہ کی طرف رخ کر گنا ۔۔
کنا ۔۔
آتخنکسن مانے الرڈ منری موکل مس شنایہ اس طرح کے جوانات ایتی یناٹی گتی کہاٹی
میں ینا خکی ہیں منرے مغزز وکنل صاجب سے منری گزارش ہے قصول سوالوں کو
شاینڈ پر رکھ کر وہ شندھا مدعے کی نات کریں ناکہ غدالت کا وقت مزند پرناد ہونے
,,,سے تچ خانے
,,شنری ایتی خگہ سے اتھتے کچھ ناگوار انداز میں مجالقت کرنے لگا
ناگہاں مجالف فرنق کو شنکی کا احساس ہوا اشکی شرخ ئگاہوں یہ انک ناگوار ئظر
,,,,ڈا لتے وہ وایس دایت ئٹستے ایتی یشست سمی ھال گنا
,,,جی نو ینائیں مس شنایہ آپ کیتے شال کی تھیں؟؟ا شتے تھر سوال دوہرانا
...نہیں
تھال سمندر خان کے غالوہ مچھ سے یہ منری ماں سے اور کون دسمتی ئکال شکنا
ئ م ُ
؟؟؟ وہ کچھ اکھڑ لہچے میں کہہ رہی تھی جنکہ آحر یں اسکا ہخہ نہایت ہی صخنک آمنز
ل
ہوا ۔۔۔
ہ
ممم ۔۔۔۔مس شنایہ کیھی کیھی جو دکھنا ہے نا جو شناٹی د ینا ہے وہ حق نقت نہیں
ہ ن ہ ق
ہونا ادھورے لفظ ہمٹشہ غلط می یندا کرنے یں سب سے لے نو آپ قفط شات
ہ
شال کی تھیں اشکے ئعد آپ نے محض لفظ خان پر نوجہ د یتے الزام پراسی کی ئقینا
ا یتے شال مسنر سمندر خان کنلتے آ نکے دل میں ئقرت تھی رہی ہوگی؟؟اور نہی
ئقرت دل میں ر ک ھے آپ آج ا یتے شالوں ئعد غدالت میں موجود ہیں ۔۔
مگر غدالت جق کنلتے لگاٹی خاٹی اور ان شاء ہللا آج تھی کسی نے گناہ کو شزا نہیں
,,,,ملے گی
شنایہ کے جواب پر وہ مظ نوط اور نہرے ہونے لہچے میں کہنا دونارہ حج صاجب کو
مجاطب کرنے لگا ۔۔
حج صاجب میں غدالت کے شا متے انک گواہ ئٹش کرنا خاہنا ہوں حسکی گواہی اور
اعنراف حرم سے میں ا یتے کالی نٹ کو مظلوم طاہر کر شکنا ہوں اور ا یتے مجالف
ت ہ ق
،مغزز دوسنوں کی غلط می ھی دور کر کنا
ش
مخ نصر یہ کہ مس شنایہ کی والدہ کے اصل قا نل کو میں غدالت میں ئٹش کرنے کی
فل ُ
ط
...اخازت خاہوئگا .....اس نے مناسب ظوں کا جناؤ کرنے اخازت لب کی
آتخنکسن مانے الرڈ ......منرے قانل جوئینر اب کس گواہ کو ئٹش کرنے کی اخازت
خاہ رہے ہیں سب کچھ غدالت کے شا متے کسی سقاف ناٹی کی طرح طاہر ہے وہ یہ
آتخنکسن شسنینڈ ,,,,حج صاجب نے شنری کی مجالقت رد کرنے خارث کو اینا گواہ
,,,,ئٹش کرنے کا اشارہ کنا
کمرہ غدالت میں انک نار تھر سور شا پرنا ہو گنا تھا ،ہر طرف سے لوگوں کی نائیں
،گوتختے لگی تھی
پر حج صاجب کے ہیھوڑا مارنے ہی کمرے میں موت سی خاموسی جھا گئ ۔۔
ُ
نولٹس اہلکار اس ملزم کو کبہرے میں کھڑا کرنے ہی غادل پر انک ئظر ڈا لتے ا تی
ی
یہ ملزم اس کٹس کی جھان ئین کے دوران ہماری معلومات اور ی نونوں کے مظانق
،ملزم تھہرے تھے
ان نک رشاٹی ہمارے لتے ہر گز آشان نہیں تھی پر ایس ایس ٹی غادل شاہ نے
ایتی قانل نت اور حرت سے انہیں یہ ضرف نولٹس کی حراست میں لنا نلکہ ان سے
ت ُ
اقنال حرم ھی کروانا ۔۔۔۔۔
,,,
,,,,یہ رہی انکی زاٹی منڈ ئکل ری نوریس ا شتے ری نوریس پڑھانے شنخندگی سے کہا
مسنر نوند نے جو تھی گناہ کنا اسے ق نول کرنے کی محض انک ہی وجہ ہے وہ ا یتے
کیتے گناہ پر تخنا رہے ہیں مسنر نوند ہمیں ایبہاٹی حسیہ خالت میں ملے ت ھے ج نکا
مفصد تھا محض ہللا کو راصی کرنا ہللا کی التھی نے آواز ہے اور اس نات کا سنق انکی
,,,,خالت سے خاصل کرنا خا ہیتے
نافی کی داشنان غدالت کو مسنر نوند ایتی زناٹی ینا ینگے,,,,ا شتے ایتی نات کہتے رخ شر
,,,,خکھانے کھڑے نوند کی خایب کنا
حستے لڑکھڑانے لفظوں کا ئیتے ہاتھوں کے شہارے شارا قصہ من و عن لفظ نا لفظ
,,,,غدالت کے گوش گزارا
حس وقت شاہ منر شہروز یہ خال رہا تھا میں وہی موجود تھا شہروز کے اخانک کمرے
میں آخانے کی وجہ سے منرا گناہ ادھورا ہی رہ گنا تھا مگر مچھے اس وقت شہروز ا یتے
,,,,لتے فرسیہ لگا ک نونکہ منرا گناہ شہروز خان کے شر آحکا تھا
اور ا شتے ا یتے خگری دوست شہروز کو شزا دلوانے کی تھاٹی مگر ینچ میں داجی آ گتے
انہیں اصل قانل مل گتی لنکن میں ہر نار خار قدم آگے رہا مچھے اندازہ تھا سمندر
خان زمین آسمان انک کرد ینگے ا یتے ئیتے کو تجانے کنلتے اسی لیتے میں نے ا یتے
نہی شاہ منر کو ورگالنا ناکہ اسکا زہن محض شہروز کو گناہ گار مانے اور ا شتے ایسا ہی کنا
نات کا غلم ہوا میں نے شاہ منر کو کورٹ کحنری سے روکا ۔۔
ک نونکہ کورٹ میں نات کی کھال اناری خاٹی ہے مچھے اندازہ تھا اگر نات کورٹ نک گتی
نو شہروز شاہ منر کی ئظر میں نے گناہ ہوخانے گا تھر وہ اصل گناہ گار کی نالش کرئگا
اشلیتے میں نے شاہ منر کو کچھ دن رونوش ہونے کنلتے کہا نہاں نک کے شہروز کی
نہلی ی نوی کا ییہ تھی میں نے شاہ منر کو دنا تھا اور شاہ منر کو ک نوئٹس کرنے شہروز
کی ی نوی اور تچی کو دھمکانے منرے دو یندے تھنچے مگر وہ اس کھنل میں خان کی
نازی ہار گتی مچھے ضرف ایتی خان یناری تھی مچھے کسی کی خان کی پروہ نہیں تھی
میں نے ان یندوں کو ئٹسے کھالنے اس نات کو دنانا اور انہیں ملک سے ہی غایب
,,,,کردنا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 2074
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
مگر ہللا سب دنکھ رہا تھا میں کنٹسر جٹسی معلق ییماری میں مینلہ ہوگنا میں آحری
اسینج پر ہوں اس ییماری کی وجہ سے منرے حسم نے منرا شاتھ د ینا جھوڑ دنا منرا
دماغ ناکارہ ہونے لگا نوکری تھی ہاتھ سے خلی گئ سوخا قیملی کے ناس خال خاؤں نو
,,,کار انکسنڈیٹ میں انکی تھی موت ہوگئ
منرے لیتے نہت پرا وقت تھا محض جند ینٹسن سے منری دوای نوں کا حرجہ خل رہا
تھا مگر یہ وجود ضرف اس لیتے زندہ ہے ناکہ میں ا یتے کیتے گناہ کی معافی مانگ
شکوں,,,,شاری داشنان شنانے وہ رونے لگا خالت اس قدر احڑی ہوٹی تھی کہ
,,,دنکھتے والی کی روح قنا ہوخانے
انک آنکھ شرے سے تھی ہی نہیں جو کہ کنٹسر کے ناعث ئکالی گتی تھی حسم کا
,,,,کوٹی ایسا حصہ نہیں تھا جو اس کنٹسر کا سکار یہ ہوا ہو
غدالت میں موت کی سی خاموسی تھی خارث کی تھاری آواز یہ غدالت میں جھانا شکنا
,,,,,نونا
ح
یہ تھی ق نفی کہاٹی,,,,یہ رہی اصل ریپ کٹس ری نوریس حس میں شہروز خان نے
,,,,گناہ ہیں
یہ رہا اس پرک ڈرای نور کا ینان حستے نے دردی سے شہروز خان کو کجل ڈاال جو کہ اب
,,,,نولٹس کی حراست میں ہے
اور یہ ہے ان دو درندو کا ینان جبہوں نے شاہ منر کے کہتے پر مشس شہروز ئعتی
وک نوریہ جی کو موت کے گھاٹ انارا شاتھ ہی مس شنایہ کو ایتی دہست کا یسایہ ینانا
مگر پروقت ناضرف ڈاکنر ماریہ ڈ یتی نے انکی خان کی حقاطت کی نلکہ انکی اجھی پرورش
,,,,کی
نورآپر اس پرس نک تھی منری ییم نے رشاٹی خاصل کی مگر افسوس اس پرس کو
,,,,خال ہی میں دل کا دوہرا پڑنے پر موت واجب ہوٹی ہے
♡♡♡♡♡♡
Flash back......
وہ ئینوں ہی غام سی آنادی میں یتے کچے سے مکان کے ناہر کھڑے ت ھے ،غادل
نے آگے پڑ ھتے لکڑی کے یتے دروازے کو کھنکھنانا ،دروازے پر دشنک سن اندر
ئیی ھے وجود نے ناہر آنے دروازہ کھوال ۔۔
جی کہیں ....دروازا کھو لتے ہی وہ شحص کچھ تنزاریت سے نوال پر جٹسے ہی اس شحص
کی ئظر شاحر پر پڑی میہ سے ئکلتے القاظ جٹسے خلق میں پری طرح انک کر رھ گتے
ن م ُ
تھے ۔۔۔ وہ شکتے کی سی خالت یں اسے د کھ رہا تھا۔۔۔
ت ہ ُ
شاہ منر دروازہ کھولو میں تمہارے کزن نوند نے ھنجا ہے .....یند دروازے کو
م ن ہ م ن
کھنکھنانے غادل نے شاحر اور خارث کو د ھتے اینات یں شر النے لند آواز یں
ک
،کہا
اندر موجود شحص کو نو جٹسے اب تھنڈے یسیتے آنے لگے تھے ۔۔
....داخل ہونے
جنردار ...ہلنا نہیں ..اگر ہلے نو گولی مار دوئگا ....مقانل کو تھر تھا گتے کی خگہ نال شتے
ل ش ُ ُ
دنکھ غادل گن کا رخ ا کی طرف کرنا کرجت ہچے یں نوال ۔۔۔
م
ُ
،خاموسی سے ئییھ کر ہماری نات سنو ..ہم تمھارے حرم ا ھے سے خا یتے یں
ہ ج
ن گ ُ
خارث نے اسے شاحر کو ھورنا د کھ ناگواری سے کہا ۔۔
ُ
جنکہ شاحر تھی ئٹش تھری ئظروں سے مقانل کو دنکھ رہا تھا یہ اسکا ضنط تھا جو
مقانل اب نک ا یتے تنروں پر کھڑا تھا ۔۔۔
ن ُ
کنا خا ہتے ہو ئم سب ؟؟؟ وہ انک جوتخوار ئظر شاحر پر ڈالنا ان دونوں کو د کھنا دھاڑا
۔۔۔۔
س ہ ق ُ
تمہاری غلط می دور کرنے آنے ہیں ،ئم حسے گناہ گار مچھ رہے ہو وہ گناہ گار
ُ ُ
نہیں نلکہ معصوم ہے ،گن کا رخ اس کی خایب سے ہنانے غادل نے کہا شاتھ
یئ ُ
ہی اسے ی ھے کا اشارہ کنا۔۔
ت ی یئ ش ُ ُ
وہ ان ئینوں پر گہری اور جوتخوار ئظر ڈالنا صوفے پر ئییھ گنا ا کے ھتے ہی غادل ھی
ئ ش ُ
ا کے شا متے والے صوفے پر ییھا ۔۔
♡♡♡♡
شاہ منر سے معاندہ ہوا تھا کہ نوند غدالت میں اقنال حرم کرئگا کافی وقت سمچھانے
,,,,کے ئعد وہ آنے کنلتے راصی ہوگنا تھا وریہ ا شتے شرینڈر کردنا تھا
نوند کے لفظ اسے ندامت کی انہا گہرای نوں میں لے ڈونے تھے اس سب میں قفط
ئفصان شہروز اور شنایہ کا ہوا تھا جبہوں نے ایتی ہستی منادی تھی,,,ئفصان نو شاہ
,,,,منر نے تھی اتھانا تھا مگر ائصاف کنلتے ا شتے غلط راسیہ جنا
َ
غدالت میں قدم رکھتے ا شتے انک نار تھی کسی کی خایب ئگاہ اتھا کر نہیں دنکھا تھا
ھ ت ت ھ ک ن
ش
,آ یں ھی شرمندگی کے ناعث ا کنار یں
ن ّ
آرڈر آرڈر ۔۔۔۔حج صاجب نے ہیھوڑا مارنے ش کو خاموش کروانا,,,ناگہاں ماجول یں
م
,,,خاموسی جھاگتی
جٹسا کہ میں نے ماصی میں ہونے وا قعے کو لنکر تمام گواہوں اور ی نونوں کو ئٹش
کرنے مسنر شہروز خان اور سمندر خان یہ لگے نے ئیناد جھونے الزام کو رد کنا ہے
گ ت ہ ق
مچھے امند ہے مس شنایہ اور منرے مغزز دوست کی غلط می ھی دور ہو تی ہوگی
۔۔۔
اب آنے ہیں مسنر تمر کے قنل کٹس کی خایب جو درحق نقت ہوا ہی نہیں غدالت
,کے شا متے مسنر تمر صخنح شالمت موجود ہیں
خارث نے شارے ی نوت ئٹش کرنے کے ئعد معاملہ زہن میں پری نب د یتے
,,محصوص انداز میں کہا
درحق نقت مچھے جود تھی مسنر تمر کی جناٹی کی جنر سن کر جھ نکا لگا مگر اینا نہیں جینا
منرے موکل مسنر شاحر کو لگا ک نونکہ منرا چن ی نونوں سے شامیہ ئقنٹش کے دوران
موقع واردات یہ ہوا وہ جند ی نوت مسنر تمر کی جناٹی کی غکاسی کر رہے تھے۔۔۔
مسنر شنایہ میں آپ سے کچھ زاٹی سوال کرنے کی اخازت خاہنا ہوں؟؟ا
,,آپ شروع سے زاٹی سوال ہی کر رہے ہیں رہی شہی کسر تھی ئکال لیں
خارث اشکی نات یہ شر خکھا کر منٹسم مسکرانا,,جٹسے اشکے غصے سے لطف اندوز ہوا
,,اینات میں شر ہالنے گونا ہوا
مچھے معلوم ہوا ہے تھنک گنارہ مہیتے نہلے آ نکے آفس سے آئکا ایبہاٹی وقادار امنلونے
تھنک اسی دن غایب ہوا حس دن تمر کا جھونا قنل ہوا اور اب نک اسکا کوٹی انا ییہ
,,نہیں
لنکن میں نے نو مسنر جیمس کا نام لنا ہی نہیں اس دن آ نکے آفس سے مسنر
,,ہنک تھی نو غایب ہونے تھے
,,جی انکو کہیں اور سقٹ ہونا تھا وہ اشلیتے خاب جھوڑ گتے.
نو تھر مسنر جیمس کا ک نکال ناکسنان میں مسنر تمر کی خگہ کنا کر رہا ہے ؟
,ا شتے کچھ شحت لہچے میں نوجھا, ,وہ کچھ نہیں نولی
یہ رہے مسنر جیمس کے امرنکہ سے ناکسناں آنے کے نکٹس تھنک اسی نارخ کے
حس دن تمر کا قنل ہونا تھا کنا یہ انک ائقاق ہے مس شنایہ؟
,ا شتے جٹسے خان نوجھ کر حق نقت خا یتے کنلتے اسے اکسانا تھا
یہ حق نقت ہے کہ مرنے والے کو ناقاندہ اشکے جودکسی کرنے کے ئعد اشکے زجم یہ
گ گ ی ج ح ُ
جھری کو مزند ت ھنرا گنا حس سے اس ص مسنر مس کی ین یس کٹ تی اور ا لے
م ش
ہی لمچے وہ زندگی کی نازی ہار گتے اس نات کو اس ڈاکنر نے یبہی مسنر شاحر کو
ینانے کی کوشش کی مگر مس عنایہ شکندر کی خایب سے ملتے والی دھمکی پر اس
,ڈاکنر نے خاموسی اجینار کی مگر منرے ناس ائکا ینان موجود ہے یہ لنختے
شنری نے تھی شچ خا یتے کے ئعد کوٹی مجالقت نہیں کی تھی کمرہ غدالت میں محض
,,خارث کی ہی آواز ہرسوں شحر تھونک رہی تھی
اگلے ہی لمچے اخازت ملتے پر عنایہ شنایہ کے مقانل کبہرے میں خاضر تھی ما تھے یہ
,جوف سے یبہی یسینوں کی نوندیں جمک رہی تھی نو ہاتھ لرزش کا سکار تھے
,جی نو مس عنایہ
میں نے کچھ نہیں کنا ہے جھوٹ نول کر مچھے تھٹسا رہی ہے یہ عورت,,,,وہ اشکی
,,نات کا یتے ہزناٹی ہوکر خالٹی
نو تھر یہ کس کی ہے اور اس مرنے والے کے ئین میں کنا کر رہی تھی ,وہ اشکے
,,نالی شا متے کرنے جمکتی آنکھوں سے سوال گو ہوا
ُ ت ت ک ن
ایتی نالی دنکھ اشکے جہرے کا رنگ فق ہوا,,آ یں تی کی تی رہ گئ ,,,اسے لگ
ھ ھ ھ
ُ ش ُ
رہا تھا کہ وہ اینا پریسل نٹ وہاں جھوڑ آٹی ہے جو ا کے ناپ نے اسے اور حرم کو انک
ش ُ
جٹسے ڈپزاین کے ی نوا کے د یتے تھے ،پر نالی کا سن جٹسے ا کے اوشان حطہ ہونے
تھے۔۔۔۔
,,خلیں کوٹی نات نہیں اگر نہجانے میں دکت ہورہی ہے نو میں ینا د ینا ہوں
حج صاجب یہ نویس مس عنایہ کا ہی ہے ک نونکہ اس نویس یہ انکی اشکن نون کے
س ح ی مس
,,مس پرآمد ہونے کی ری نوریس یہ رہی
یہ نویس مچھے اس شحص کے کنڑوں سے خاصل ہوا حس سے ئقینا مرنے سے نہلے
,,آنکی تحث ہوٹی اور ئینچے میں آئکا نویس اس کی شرٹ میں الچھ گنا
حس اسینال میں اس مردہ شحص کو عسل دنا گنا وہاں کی انک پرس نے یہ کنڑے
اسی ڈاکنر کو د یتے حستے اس یندے کا مرڈر واصح کرنا خاہا مگر عنایہ کے دھمکانے پر
نا ضرف وہ خاموش ہوا نلکہ یہ ی نوت تھی ا یتے ناس جھنا لنا جو کہ آج منرے نہت
,,,کام آگنا
ہاں کنا ہے میں نے تمر کا قنل منرا جینا حرام کردنا تھا اس شحص نے جب سے
شاحر نے اس سے نات کی تھی یب سے روز ہمارے کالز یہ جھگڑے ہونے لگے
وہ ت ھنری شنرٹی کی مایند گراٹی اور اس لکڑی کی یتی گرل کو زور زور سے ہالنے لگی ایسا
,,,,معلوم ہورہا تھا جٹسے اسکا دماعی نوازن نگڑ گنا ہے وہ کوٹی ناگل لگ رہی تھی
ناگہاں دو لنڈی آفسرز نے پرق رقناری سے آگے پڑ ھتے عنایہ کے نے قانو ہونے
,,,وجود کو قانو کنا
ہ ئی ن
تمام گواہوں اور ی نونوں کو مد ئظر رکھتے ہونے غدالت اس نچے یہ نچی ہے کہ مس
عنایہ کا قنل کے الزام میں عمر قند کی شزا شناٹی ہے جنکہ مس شنایہ اور
انڈووک نٹ شنری کو غدالت کی خایب سے شحت وارینگ دی خاٹی ہے کے آ ئیندہ
کسی جھوٹ پر ئقین رکھتے سے نہنر وہ حق نقت کی نالش کریں اور معاملہ قانون کے
جوالے کریں جونکہ اس کٹس میں مسنر شاحر یہ لگانے گتے تمام الزام جھونے تھے
اشلیتے غدالت مسنر شاحر کو ناعزت پری کرٹی ہے اور تچے کی کسنڈی تچے کے ناپ
,,,ئعتی تمر شہروز خان کے جوالے کرٹی ہے
مس
ا یتے محصوص نجکم انداز میں کہتے غدالت پرخاست کرنے حج صاجب شرپراہی کرسی
,,,,سے اتھتے وہاں سے ئکلتے خلے گتے
♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡
آنکھوں پر شناہ سن گالشز حڑھانے وہ کورٹ کی راہدارناں ع نور کرٹی ناہر کی طرف پڑھ
،رہی تھی
،کانوں میں غدالت میں ہوٹی کرواٹی کی آوازیں کسی گھیتی کی صورت تج رہی تھی
ت ھ یس ت ت ھ ت
شا یں ھی می می سی پرآمد ہو رہی ھی ۔۔۔
،ایتی گاڑی میں سوار ہونے ہی وہ کسی جہاز کی طرح گاڑی وہاں سے تھگا لے گئ
ُ
ہاتھوں میں کنکناہٹ طاری تھی حسے اسنینرنگ کو مصنوطی سے تھامے ا شتے
،کینرول کنا ہوا تھا
ئک ُ
،آنکھوں سے اب تھی آیسو لڑنوں کی صورت لتے ا کے جہرے کو گو رہے ھے
ت ھ ت ش
ل ن ئ ھ گ ش ُ ت خ ُ
گالشز وہ کب کے ا نار کر ھ ک کی ھی اب ا کی شناہ تی اور م یں واصح
ک ن ت
تھی جنکہ نورا وجود رونے کی وجہ سے ہجکولے کھا رہا تھا ۔۔۔
آیسوؤں میں شدت سی آگتی تھی حسکی وجہ سے آیسوں گالوں سے نہتے گردن میں
،خذب ہونے لگے تھے
ُ ُ
شنری جود کو پر شکون کرنا انک نار تھر شنایہ کی طرف پڑھا اور اسکا ہاتھ کڑ کر گاڑی
ن
ُ
شتی یہ سب کنا ہے ؟؟؟ تمہیں ییہ تھی ہے کورٹ سے نہاں نک میں کٹسے نہنجا
ُ ُ
ئ ک م ک ہمت
ہوں ؟؟ یں چھ ہو خانا نو یں کنا کرنا ؟؟ نوں کرٹی ہو ہر نار ایسا م ؟؟؟ وہ
ق م ئ ن ُ
اسے خاموش اور شاکت د کھ م سی آواز یں نوال جنکہ آیسوں کا انک نے یس ظرہ
آنکھوں سے ئکلنا ینچے گرنا متی میں خذب ہوا ۔۔۔
ہر دکھ ہر ئکل نف منرے حصے میں ک نوں آٹی ہے شنری ؟؟
م ی یم ئ
کنا دینا کی جوسنوں پر شنایہ کا کوٹی جق نہیں .؟ وہ ز ین پر ھی نوں یں تی
م م ھ ی
ُ
دنوجتی نولی ،آیسوں تنزی سے رواں ت ھے جنکہ جہرا شرخ ہوا پڑا تھا ۔۔۔
ک ئ ش ُ ہن ن ک ج ج ُ
اسکا دل نخ نخ کر شنایہ کو ینانا خاہنا تھا کہ وہ ا لی یں ہے ،ا کی ل نف سے
ُ ش ُ ک ت ُ
اسے ھی ئ ل نف ہو رہی ہے ،ا کے آیسوں اسے ا یتے سیتے پر گرنے مخسوس ہو
....رہے ہیں
ک ُ ش ُ
پر وہ کس جق سے ا کے ناس خانے ؟؟ یہ سوچ آنے ہی گاڑی کا دروازہ ھولنا اسکا
ہاتھ نک لحت ہی شاکت ہوا ۔۔۔
....
میں حس شنایہ کو خاینا ہوں وہ سو نار گر کر دونارہ ا یتے مصنوط تنروں پر کھڑی ہوٹی
ہے۔۔۔
رہی جوسنوں کی نات نو ہر اندھنری رات کے ئعد روسن سوپرا آنا ہے ،ہر ئیتی گرمی
کے موسم کے ئعد تھنڈا موسم آنا ہے شنایہ ،ہر جنز کا وقت ہونا ہے ۔۔۔
ُ ُ
خ
ئ ہ
اب اندھنرے جھٹ کے یں شنایہ ,ہر راز تمہارے ہللا نے م پر عناں کر دنا ہے
ص ی ُ
تمہارے محرم آج ا تی شزا نا گتے ہیں ....اب آگے کی روسن نح شنایہ کی می نظر ،
.....ہے
ُ
جوشناں تمہارے ا یتے ہاتھ میں ہیں شنایہ ....سب کو معاف کردو تھول خاؤ جو ہوا
ُ
خاینا ہوں آشان نہیں ہے پر میں یہ تھی خاینا ہوں شنایہ وک نوریہ کے لتے کچھ ...
تھ ُ
خ ت گ خ م ُ ن ل ُ
اسکا ہخہ اس قدر شحر ا گنز تھا کہ شنایہ اس یں کڑ سی تی ھی ,آیسوں م کے
ن
تھے جنکہ لب اب تھی خاموش اور آ یں شاکت سی شنری کے ہرے پر کی ھی
ت ن ج ھ ک
....
خارث کب کا وہاں سے گاڑی ئکال کر لے گنا تھا اور اب قل سینڈ میں خالی
،شڑکوں پر خالنا گھوم رہا تھا ،دماغ میں نار نار شنایہ کا نونا نکھرا شا روپ گھوم رہا تھا
یس کچھ دن شنایہ تھر منرا وغدہ ہے ئم سے کہ کوٹی عم کوٹی ئکل نف ئم نک آنے
ُ
ہی نہیں دوئگا ،تمہیں جود میں اینا گم کر لوئگا کہ ئم ا یتے ماصی کا ہر درد ناک لمخہ
تھول خاؤ گی۔۔۔۔
ُ
دینا کی ہر جوسی تمہارے قدموں میں ال کر ڈھنر کر دوئگا ۔۔۔ وہ رش ڈرای نونگ کرنا خالی
ُ ُ
شڑک کو دنکھنا پر عزم لہچے میں جنالوں میں ہی اس سے مجاطب تھا وہ در جتے سے
حڑا اینا رسیہ تھی تھال ئییھا تھا اسے کسی نات کا جنال نہیں رہا تھا و یسے تھی کٹسا
رسیہ جہاں یسندندگی ہی شامل یہ ہو زپردشتی سے لوگوں کو انک شاتھ ناندھ دنا خانے
ا یسے ر شتے نوٹ خانا ہی نہنر ہیں جنکی کوٹی خاطر جواہ منزل نہیں جنکے دل کہیں اور
ملے ہوں وہ ایسا ناک رسیہ کسی اور کے شاتھ کٹسے جوڑ شکتے ہیں ۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 2115
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
♡♡♡♡♡♡
●︿●●︿●●︿●
،دردی سے آیسوں رگڑے اور شا متے سے آنے داجی کو الچھی ئگاہوں سے دنکھتے لگی
ی ت ُ ش ئک ُ
جو ایتی شان کے شاتھ گاڑی سے لتے ا کی خایب پڑھ رہے ھے ا کے ھے ہی
چن ن
ک نوں آنے ہیں اب منرے ینچھے آپ ؟؟ نہلے کی طرح مرا ہوا یسلیم کر کے ایتی
.....جونلی خلے خانے یہ
ق ق
یب میں غلط ہمی میں تھا کہ منری نوٹی مر گتی پر آج کوٹی غلط ہمی نہیں ہے
منری نوٹی اّٰللہ کے خکم سے جنات ہے اور منرے شا متے ہے تھال تھر ایسا
ُ
,,,,کٹسے ممکن ہے کہ میں اسے اکنال جھوڑ دوں
,,,ممکن ہے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 2119
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
نلکل ممکن ہے جب آپ کے لتے نہلے جھوڑنا ممکن تھا نو اب ک نوں نہیں ؟؟؟؟
،اور مچھے ایتی نوٹی یہ کہیں ،آنکی نوٹی ضرف در جتے ہے
,,,,نہیں رکھا
جب میں جھوٹی تھی یب تھی آنکو مچھ پر رجم نہیں آنا تھا آپ مچھے ا یتے ہی جون کو
....حقارت تھری ئظروں سے دنکھتے تھے
آپ ہمٹشہ مچھے انک عنر مسلم کی ئیتی کہتے تھے ...پر آپ غلط تھے منری ماں عنر
،مسلم یندا ضرور ہوٹی تھی پر مری وہ الچمدہلل مسلم ہوکر تھی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 2120
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ُ ُ
وہ انک نل کے لتے رکی آیسوؤں کا گوال شا ا کے لے انکنا ا کے القاظ لے یں ہی روک
م گ ش گ ش
ُ
اگلے ہی لمچے جود پر ضنط کرنے اس نے انک نار ھر ا تی نات خاری کی۔۔۔
ی ت
وہ یہ سب کہتے نلکل تھی ا یتے جواسوں میں نہیں لگ رہی تھی ،آج نو جٹسے وہ
،ا یتے اندر خلتے شاری ئقرت ئکال ناہر کرنا خاہتی تھی
شاحر نے نے شاجیہ ہی لمتی شایس ہوا میں تجلنل کرنے جود کو کینرول کنا جنکہ
م ُ ن
شنایہ نے ضنط سے ایتی سوجھی اور شرخ آ یں چی ۔۔۔
ن ھ ک
ُ
کنا آپ مچھے منرا تجین وایس دے شکتے ؟؟ وہ انک نار تھر سوال گو ہوٹی ۔۔۔ ا کے
ش
سوالوں اور رونے سے داجی اور شاحر دونوں کا ہی ضنط صنر کی انہہ گہرای نوں کو جھو
رہا تھا ۔۔
داجی کا جہرا دھواں دھواں ہوا ،دل میں درد شا اتھتے لگا تھا ۔۔
میں شچ کہوں نو میں نہلے نہیں خاینا تھا ئم منری نہن ہو ,,,یہ نات مچھ پر غادل
ُ
کی تحق نق کے وقت عناں ہوٹی ،اس دن سے لے کر آج نک میں نے ئم سے
....ئقرت نہیں کی نلکہ ہمدردی اور سفقت کی ئظر سے دنکھا ہے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 2126
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
منری ئظر میں ئم منری نہن ہو شگی یہ سوینلی معتی نہیں رکھتی نہن نہن ہوٹی
,,,,ہے
ُ
میں یہ نات ئقین سے کہہ شکنا ہوں شنایہ کہ اس دن سے لے کر آج نک منری
,,,,ئظر میں در جتے اور ئم میں کوٹی فرق نہیں
ُ
تمہیں جب نہلی دقعہ انک ی نوز کائقریس کرنے دنکھا تھا مچھے نہت فحر ہوا تھا کہ ایتی
وحسنوں کے ئعد تھی منری نہن نے ا یتے ناؤں پر کھڑا ہونا شنکھا ہے ۔۔۔
ُ ص ن ُ
.....تمہارا یہ تھاٹی تمہارے ہر ق لے میں تمہارے شاتھ ہے
ُ
تمہیں نہیں معاف کرنا داجی جو یہ کرو ،کوٹی زپردشتی نہیں ۔۔۔ پر اتھی ئم ا یتے
گ ن قی ح
،تھاٹی کے شاتھ ا تے فی ھر خاؤ گی
ق ُ
کنا اس شارے معا ملے میں تمہارے تھاٹی کا کوٹی صور تھا ؟؟؟ وہ لے پرمی اور
ہ ن
مس
شایسنگی سے کہنا آحر میں سوال گو ہوا۔۔۔ لہخہ کچھ نجکم تھا
شنایہ نے انک ئظر شر جھکانے کھڑے داجی کو دنکھتے شنری کی طرف ئظریں اتھاٹی
...حس نے پرم سی مسکراہٹ کے شاتھ نلکیں جھنکتے اینات میں شر ہالنا ،
انک طونل خاموسی کے ئعد شنایہ کے القاظ وہاں موجود ئینوں ئقوس کے کانوں
سے نکرانے ۔۔۔
مچھے کسی تھی طرح کا ق نصلہ لیتے کے لتے کچھ وقت درکار ہے ۔۔۔ وہ ایتی ئظریں
زمین کی متی پر ئکانے گونا ہوٹی لہچے کی جھنک صاف طاہر تھی۔۔۔
تھنک ہے تمھارے ناس ئین دن ہیں ،جود کو سییھالو حق نقت کو یسلیم کرو ،جو ہوا
ئ ن ُ
اسے تھولنا آشان ہیں پر م کوشش کرو تھو لتے کی ،منری جواہش ہے کہ ئین دن
ئعد مچھے شنایہ وک نوریہ نہیں نلکہ شنایہ شہروز خان خا ہتے ۔۔ تمہارا خاندان تمہارا می نظر
ہو شکے نو معاف کر لینا ,,,,وہ تھی آس تھری ئظروں سے معافی طلب ئظروں سے
ک ش ُ نک ُ
اسے د ھتے ا کے شر پر ہاتھ ر ھتے نولے ۔۔۔
ت ُ
وہاں سے ئکلتے ہی اب ا ہوں نے تمر کے ناس خانے کی صد لگا دی ھی حسے
ن
ت گ ک ہن ُ
ھ
شاحر نے نہت پرمی سے ا یں ہینڈل کرنے یہ ہتے ھر نجا کہ وہ مر کو لے کر ہی
ت
آ ی نگا ۔۔۔
♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡
ُ
مچھے نہیں ییہ تھا کہ اصل حق نقت شنایہ کو تھی معلوم نہیں ہے ،پر جب اس
ُ ش ُ
نے مچھے ینانا کہ وہ منری نہن ہے اور داجی نے جو کچھ ا کی ماں اور ا کے شاتھ کنا
ش
ش ُ ُ
،مچھے نہت پرا لگا ا کے لتے ،
،کچھ ہی دپر کی خاموسی کے ئعد تمر کی ئم اور ہلکی آواز شاحر کے کانوں سے نکراٹی
وہ ایتی نات کہنا انک نل کے لتے رکا تھا آیسووں کا قظرہ آنکھوں سے ئکلنا گھتی داڑھی
،میں خذب ہوا
ُ
آپ ئقین نہیں کر ینگے تھاٹی اس وقت جب شنایہ نے مچھے داجی کی ق نقت یناٹی
ح
ت م نہ ُ
,,,,مچھے ایتی زندگی یں لی نار ائکا نونا ہونے پر شرمندگی مخسوس ہوٹی ھی
شنایہ کے شاتھ نہت پرا ہوا ہے تھاٹی ....وہ ہماری نہن تھی خان خاندان کی ئیتی
ُ
تھی داجی کو یہ شلوک نہیں کرنا خا ہیتے تھا ا کے شاتھ ,,,,وہ ا تی ہتے آحر میں شر
ک ی ش
ُ
دنکھو تمر میں ماینا ہوں ا ہوں نے نہت غلط کنا ہے پر وہ عمر کے حس صے میں
ح ن
کش ن ص ُ
ہیں ہماری نے رجی یہ نارا گی ا یں نوڑ تی ہے ،سب سے پڑی نات وہ
ہ
ت ُ
ئم نہیں خا یتے تمر تمہاری موت کی جنر نے م سب کی کنا خالت کر دی ھی پر
ہ
ُ
داجی کی خالت ہم سب سے زنادہ پری تھی کتی دن نو وہ اس نات کو ق نول ہی
نہیں کر نا رہے ت ھے پر ق نول کرنے ہی وہ کوٹی ت ھنرے شنر ین گتے تھے میں
ن ُ
تمر میہ کھولے انگست ندنداں شا جنران ناپرات سے اسے د کھ رہا تھا ۔۔
ُ
تھر حرم تھاتھی نے غدالت کو جھوٹ نوال ؟؟؟ ا کی نوری نات سیتے کے ئعد وہ
ش
اگر داجی نے آئکا اور حرم تھاٹی کا ئکاح وٹی کی رسم کی خاطر کروانا تھا نو یہ نو جھوٹ
چمس
ہوا اور تھر ئکاح نامے میں جق مہر ہونا کنا وہ خالی ئکاح نامہ تھا ؟؟؟ وہ یہ ھی
سے گونا ہوا ۔۔
یہ ہی ئکاح نامہ خالی تھا اور یہ ہی حرم کی گواہی جھوٹی تھی ،دراصل ئکاح کے
خ ُ
وقت داجی نے ہی جق مہر رکھوانا تھا میں نہیں خاینا ک نوں پر یہ ائکا م تھا اور
ک
ت خ ش ُ
جہاں نک رہی حرم کی گواہی والی نات کہ ئکاح ا کی مرصی کے الف ہوا نو یہ ھی
غلط ہی تھی نات ک نونکہ ئکاح کے لتے خامی حرم نے جود تھری تھی ,,,,وہ نہایت
س ھ ل م ُ
ہی د یمے ہچے یں اسے سب ینا اور مچھا رہا تھا۔۔۔
کہاں یہ تمھاری جنر سن داجی نے قانو ہو گتے تھے ایتی فوج لے کر شکندر منٹسن
ل ُ مھ ہ ن
ش
نچ گتے اور کندر صاجب کو مارنے کی د کی د یتے گے وہ اس دن یہ ئکاح خا ہتے
تھے یہ شکندر منٹسن کے ہر فرد کی موت ,نال آحر ناپ کو نے یس دنکھ حرم نے
فئ ُ
جود کہا کہ وہ یہ ئکاح کرنگی ,,,,,شاحر نے اسے ل سے سب ینانے انک مچے
ل ن ص
ت ن م ھ ک ن ل ی ُ
کے تے ا تی شرخ اور ائگارا آ یں چی ھی۔۔۔
میں جونلی سے ئکلتے کے ئعد ہوشنل کی طرف ہی خا رہا تھا کہ منری گاڑی کے آگے
ُ
انک گاڑی آکر رکی ،میں نہیں سمچھ نانا کہ ا ہوں نے منری گاڑی کے آگے گاڑی
ن
م ُ
مچھے جب ہوش آنا نو میں نے جود کو زتحنروں میں قند نانا ،کچھ گھیتے نو یں اس
نارنک کمرے میں رونا جنخنا خالنا رہا ،تھر کچھ گھینوں ئعد انک کنر منرے لتے کھانا لے
ُ
کر کمرے میں داخل ہوٹی ،مچھ پر نہلے دن ہی ناور کروا دنا گنا تھا کہ وہ لوگ مچھے
ن ُ
مارنا نہیں خا ہتے ،ا ہوں نے ضرف ہی کہا کہ م سے ئعاون کریں کچھ دن ئعد
ہ ن
ن ی م ُ
منڈم ان سے جود ل کر ینا د گی کہ قند ک نوں کنا ہے ۔۔
رکھ دی ۔۔۔
ش ُ
شاحر جٹسے جٹسے اسے سن رہا تھا ا کے جہرے کے ناپرات ندل رہے تھے ۔۔۔
شاحر نے مسکرانے کہا ،جواب میں تمر تھی اینات میں شر ہالنے مسکرا دنا۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 2145
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ُ ُ
خلو اب گھر خلو مور داجی در جتے سب می نظر ہیں تمہارے ،اشکے کندھے پر ہاتھ
رکھنا وہ یساست سے نوال ۔۔
ُ
تمر کے جہرے کی ہٹسی انک دم ہی سمتی اور شنخندگی نے ا کی خگہ لی۔۔۔
ش
تھاٹی میں نہت شرمندہ ہوں سب سے کچھ وقت دیں مچھے میں جود آخاؤ ئگا ,,,,تمر
ج
نے کچھ ھچھکتے ہونے کہا
ُ
پر تمر نو ........شاحر نے کچھ کہنا خاہا پر تمر کے القاظ اسے رک گتے ۔۔
♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡
ج ھ ج ی ت خ ہ ن ہ ن یج ن ی
ھ ت ل
وہ تی سے لو یہ لو ند تے ک کی ھی آحر وہ ا تی ہی سوجوں سے ن النے
ئ
اتھ ییھی ناخانے کنا ہونے لگا تھا عخ نب سوجیں زہن میں گردش کر رہی ت ھیں
تھاٹی کو ا یتے حزنات ینا کر شہی کنا نا غلط کہیں منری وجہ سے ا نکے خذنات انکی
ہ نہ ن
عزت کو تھٹس نو یں نچی۔۔۔۔
نہیں میں تھاٹی سے نات کرونگی جٹسا انکو مناسب لگے گا میں نلکل ویسا ہی
,,,کرونگی
ن ہ ق نص ن
ناگہاں شاری سوجوں کو مد ئظر رکھتے وہ انک لے پر چی ا لے ہی ل غادل کا جہرہ
گ ن
جھم سے گھتی نلکوں کی اوٹ میں جھتی ان عزالی آنکھوں میں لہرانا اور دوشرے ہی
نل آیسوں نے اجینار نلکوں کی ناڑ نوڑنا کسی موٹی کی صورت آنکھ سے ئکال ،دل
,,,شدت خذنات سے دھڑکا وجود میں عحب سٹستی سی دوڑ گئ
جہاں شناہ آسمان یہ خاند ایتی نوری آب و ناب سے جمک رہا تھا اور آس ناس
جمکتے یی ھے شنارے آسمان کی جوئصورٹی کو مزند دوناال کر رہے تھے ا شتے نلکیں اتھا کر
خاند کی خایب دنکھا دمکتی سقاف رنگت خاند کی روشتی میں مزند روسن ہوٹی وہ شادہ
سے ئینالہ ینلی شلوار اور ئینک گھینوں سے اوپر نک آٹی شرٹ میں کافی حسین لگ
,,,,,رہی تھی شناہ خادر اشکے کم سن شرانے کو ڈ ھکے ہونے تھی
******
وہ تھی ایتی ینخنیناں سمیتے جھت یہ موجود خاند کو ہی نکنکی ناندھے نک رہا تھا رف
,,,,سے ہلتے میں گرنل یہ ہاتھ جمانے وہ کسی گہری سوچ میں مسنغرق تھا
اسے سمچھ نہیں آرہا تھا آگے کنا کرے شاحر نے اشکے ئعد کوٹی ردعمل طاہر نہیں
کنا تھا مگر اشکے رونے سے صاف طاہر تھا وہ ایتی نہن کا ہاتھ اشکے ہاتھ میں ہر گز
,,,,نہیں د ئگا ایسی غادل کی سوچ تھی
آج شاحر سے مالقات کی آحری وجہ تھی موفوف ہوخکی تھی ناخانے اب کٹسے اس
,,,,دسمن خاں کا دندار ئصنب ہو
چم ک خ م ن ک ہ ج ن ی ھ ک ن
یہ آ یں ین یں تمہارے دندار لتے گر تمہارا وہ الد ھڑوس تھاٹی ھے منرے
حزنانوں یہ لینک نہیں کہتے د ئگا مگر میں تمہیں دنکھ شکنا ہوں در اس خاند کے ذر ئعے
شاند ئم تھی اس خاند کو ہی دنکھ رہی ہو یبہی مچھے منرے نہت فریب مخسوس ہورہی
,,,,ہو
آسمان کی خایب ئگاہ ئکانے ا شتے کھونے کھونے سے انداز میں نوجھا ناخانے وہ کس
,,,سے مجاطب تھا ناخانے یہ کٹسی ک نق نت طاری تھی
ک نوں ہوٹی ہے مچھے ئم جٹسے دو تمنر نولٹس والے سے مخنت ئم منری مخنت کے
قانل نو نہیں ہو دھوکے ناز,,ییہ نہیں ا شتے شنا تھا نا نہیں اگر سن لنا ہوا نو,,,وہ
,,,دل ہی دل میں پرو تھے انداز میں خاند سے مجاطب آحر میں لہخہ پریسان کن ہوٹی
ہ محس ل
کینا ین چی تھا تمہارے میہ سے اظہار مخنت سینا دل کر رہا تھا وہ وقت مٹشہ
کنلتے تھم خانے تمہارے لفظ منرے کانوں میں خاشتی گھو لتے ہیں در ئم کب مچھ
سے اس طرح اظہار کروگی ئم مچھے ایتی اجھی ک نوں لگتی ہو در,,,وہ دل کے مقام یہ
ہاتھ رکھتے نےجنالی میں دل ہی دم میں خاند کو مسکرا کر دنکھتے گونا ہوا انداز کافی
,,,دلکش تھا
ییہ نہیں ک نوں مچھے لگنا ہے ئم سب سن خکے تھے یس منرے شا متے ین رہے
,,,تھے ,,,,,وہ تھر ایتی ہی سوچ سے مصظرب ہوٹی
اب کنا ہوگا آگے کنا تھاٹی مان خائینگے مچھے ا یتے حزنانوں کو قانو رکھنا خا ہیتے تھا ا یسے
کٹسے مچھے کسی سے مخنت ہوشکتی ہے,,,وہ جھنجالٹی اسے ا یتے ہی حزنات شحت
ھ ج
,,,نچھوڑ رہے تھے
قکر مت کرنا ئم ضرف منری ہو اور غادل شاہ کے غالوہ میں تمہیں کسی اور کا ہونے
نہیں دوئگا اگر تمہارے حزنات میں تمہارے میہ سے نہیں سینا یب شاند میں تمہیں
گھتی موجھوں نلے لب منٹسم مسکرا رہے تھے دل یہ جٹسے تھنڈی تھواروں کی
,,,,پرشات ہورہی تھی جو کہ ناعث یسکین تھی
●︿●●︿●●︿●
جو تھی ہو انک نات نو طے ہے میں نلکل ویسا ہی کرونگی جٹسا تھاٹی مچھے کرنے
,,,,کنلتے کہینگے
وہ تھر دل ہی دل میں مجاطب ہونے جود سے ہی ق نصلے کرنے لگی مگر اب ئگاہوں
,,,کا مرکز عرش نہیں فرش تھا
ناگہاں تھنڈی ہوا کا جھوئکا اشکے وجود سے نکرانا ا شتے دونوں ہاتھ ا یتے گرد ناند ھتے آہ
,,,,تھری اور ئظریں آسمان کی خایب اتھاٹی
سے مخنت کرنے ہو,,,,نہلے ہللا سے آنکھوں میں من من تھر آیسوں لتے معافی
,,,ما نگتے آحر میں وہ الچھتے سوال گو ہوٹی
نلکل ئم تھی کرنے ہو وریہ نوں نار نار منرے شا متے آحر جق نہیں جنانے مچھ یہ
ناخانے کٹسا جق جنانے ہو ئم ،جنکہ ئم کچھ نہیں لگتے ایتی ہی مخنت ہے نو
وہ دونارہ خاند سے مجاطب ہوٹی ئگاہوں میں غادل کا جہرہ لہرا رہا تھا نو لہخہ جھنجالہٹ
,,,کا سکار تھا
نہت خلد تمہیں ا یتے ئکاح میں لے کر تمام حقانق ئم یہ واصح کردوئگا خاہے جو
ہوخانے میں ایتی مخنت کو فسمت کے جوالے نہیں کروئگا منری ی نت منری مخنت
,,,ناک ہے در
ایسا معلوم ہورہا تھا جٹسے وہ دونوں خاند کے ذر ئعے انک دوشرے کی نانوں کو سن اور
,,,,سمچھ رہے ہو حسین دلکش م نظر تھا
اس وقت نہاں کنا کر رہی ہو در جتے,,,,وہ عین اشکے فریب آنے دھیمے لہچے میں
,,,,نولیں
مور کمرے میں دم گ ھٹ رہا تھا یس اس لیتے تھنڈی ہوا لیتے آٹی تھی ہوا ایتی اجھی
,,,خل رہی تھی کہ وقت کا احساس ہی نہیں ہوا
انک نو تمہیں جین نہیں آنا اجھی طرح واقف ہو جونلی کے اصولوں سے داجی نے
دنکھ لنا نو تمہارے شاتھ منری تھی جنر نہیں اور تھر نورے گاؤں کو جونلی کے
چمکی س
نایت نائیں کرنے کا موقع مل خانے گا لنکن ئم نات کی پزاکت کو ھی ھتی ہی
نہیں ہو لڑکی اب خلو ینچے اس سے نہلے کسی کی ئظر پڑ خانے,,,,,وہ کچھ جھڑ کتے
,,,والے انداز میں نولی لنکن لہخہ دھیما ہی تھا کہ کوٹی سن یہ لے
سوری مور,,,,وہ ندامت سے کہتی نور نانو کی ئقلند میں جھونے جھونے قدم اتھاٹی
,,,ینچے کی خایب پڑھ گتی
کچھ دپر نوں ہی جھت یہ خاند سے ا یتے راز ویناز کہتے وہ تھنڈ تنز مخسوس کرنے ینچے
,,,آگنا
,,,,ناخانے اب اگلی صنح کویسا ینا امنجان تھا جو انکی مخنت کو ع نور کرنا تھا
در جتے کو ہ نوز ا یتے جنالوں میں یسانے وہ ینڈ یہ دراز ینکھے کو نکتے ناخانے کب ئیند
,,,,کی وادنوں میں کھو گنا اسے احساس یہ ہوا
♡♡♡♡♡♡
ُ ن
وہ جونلی ہنختے ہی سب سے نہلے داجی کے کمرے کی طرف پڑھا تھا اسے اس جنز کا
اندازہ تھا کہ وہ رات کہ اس نہر نک خاگ کر تھی تمر کے می نظر ہو نگے ،شاحر کو تمر
کے ئغنر جونلی آنے دنکھ داجی شدند ئٹش میں آ گتے تھے اور اسی وجہ سے انہوں
،نے شاحر کو اجھی خاصی شنا تھی ڈالی
یس اب وہ نہلے کی طرح ا یتے تمر کو ایتی جونلی میں جوش ناش دنکھنا خا ہتے تھے ،تمر
ن ُ
,,,کو ناد کر ا کے لب نے شاجیہ ہی مسکرانے تھے
شاحر داجی کے کمرے سے ئکلنا راہدارناں ع نور کرنے ا یتے کمرے کی طرف پڑھ رہا
ت ُ
تھا کہ در جتے کے کمرے کے فریب سے گزرنے اس قدم شاکت ہونے ھے ا ک
ن
طرف ذہن میں غادل کا اظہار کرنا گوتج رہا تھا دوشری طرف در جتے کا اعنراف کرنا اور
ل م ش ُ
خارث سے شادی کا ائکار کرنا ،ا کے ذہن یں دونوں مچے ہی ہمہ وقت نازگست
,,,,کرنے لگے تھے
انک نات نو وہ نہہ کر حکا تھا کہ اگر خارث سے شادی کرنے کے لتے در جتے رصامند
نہیں نو وہ کسی صورت یہ شادی نہیں ہونے د ئگا ،پر نہاں معاملہ خاندان کی
ج ُ
عزت پر آرہا تھا نہلے تمر کو عنایہ سے مخنت ہونے پر اسکا ذارا سے رسیہ م کرنا اور
ی
اب خارث اور در جتے کے رسیہ نو یتے پر دونوں خاندانوں میں دراڑیں پڑنے کا خدسہ
تھا ۔۔۔۔
ش
وہ اس شارے معا ملے کو کورٹ کے معامالت خل ہونے کے ئعد لچھانے کا
سوچ رہا تھا اور اب نو کورٹ کے معامالت تھی خل ہو خکے تھے ،یند دروازے کو
♡♡♡♡♡♡
میں نو سمچھا تھا کہ شاحر جٹسے سمچھدار ،غقل مند اور قانل شحص کے شاتھ ر ہتے
نہ ت ت ئ ُ
سے ئم میں کوٹی غقل آگتی ہوگی پر یں ا ھی ھی م اس تی ،دو لی خالناز
غ س ٹم
منری نہن تھی وہ اشرفی ,,,,منرا دل و دماغ اتھی نک ئقین نہیں کر نا رہا کہ منری
ایتی نہن ایتی گر شکتی ہے کہ ا یتے مظلب کے لتے وہ کسی کی خان تھی لے
،شکتی
سے کیتی شرمندگی مخسوس ہوٹی تھی میں ینا تھی نہیں شکتی میں نے ہمٹشہ شاحر
جی کے شا متے ایتی نہن کو شہی نایت کرنا خاہا ہر نار میں نے شاحر جی کے لفظوں
ُ
کو جھنال دنا ،مگر اٹی نے مچھے اور نانا کو تھی مروانے کی شازش کی ،اس نے
,,,,,,سب جیم کر دنا اشرفی
وہ آیسوؤں سے پر جہرا اتھانے ئم لہچے میں نولی جنکہ لہچے میں دل کرجی کرجی ہونے
....کی جھنک صاف طاہر تھی
،فراموش ہی کر گنا تھا کہ حرم تھی عنایہ کی شجاٹی خا یتے کے ئعد عم زدا ہوگی
م م نہ ُ
ییہ نہیں نانا تھی کٹسے ہو نگے انک مہنیہ ہونے کو آنا یں لی یں ان سے ،اور
دونارہ شاحر جی کو نو لتے کی شکت نہیں مچھ میں ،میں ان سے ئظریں کٹسے مال ناؤ گی
۔۔۔
کیھی کیھی ہمارے گرد ہمارے دل کے فریب ایسی جنزوں کا ہونا الزمی ہونا ہے
،حسے ہم ا یتے دل کا خال نال ئکلف ہوکر کہہ شکیں
۔۔۔۔
ُش ت ن ُ ُ
کنا ہوا ہے تمہیں ...؟ وہ دو ائگل نوں سے ا کی ھوڑی کڑ کر اسکا شر اوپر اتھانے
پرمی سے نوال۔۔۔
دنکھ رہا ہو ،شاتھ ہی یسکٹ کے نایٹ لینا مزند اتخواۓ کر رہا تھا۔۔۔
ُ ُ
،حرم ,,,,تھوڑی کو تھامی دو ائگل نوں کا دناؤ د یتے اس نے انک نار ھر ئکارا
ت
م ن ُش ُ
حرم نے نے شاجیہ ہی ایتی شناہ گھتی نلکیں اتھانے شا تے د کھا ،ا کی شرخ اور
ل ن ن ک ن ھ ک ئ ن
م آ یں شاحر کی شہد رنگ آ ھوں سے کراٹی ،نے شاجیہ ہی آیسوں کوں کی ناڑ
ُش ُ
,,,نوڑنا ا کے شرخ گالوں پر نہا
ش ُ
شاحر نے انک ہاتھ سے ا کے گرد حصار ڈاال اور شاتھ ہی دوشرے ہاتھ سے شر
شہ ُ ُ
کے نالوں میں پرمی سے ائ لناں النا اسے قانو کرنے کی کوشش کرنے لگا ۔۔۔
گ
کچھ ہی دپر میں شاحر کو ا یتے سیتے میں تمی سی مخسوس ہوٹی وہ انک لمتی اور تھنڈی
ن ت ت ُ
س ج
،آہ ھرنا اسکا ہرا یتے سے اتھانا انک نار ھر ا یتے مقا ل کر گنا
یس اب رونا یند کرو سب کچھ تھنک ہوگنا ہے ،خاینا ہوں عنایہ نے جو کنا وہ
ُ
تمھارے لیتے تھالنا آشان نہیں پر منرے لتے ہمارے مسنقنل کے لتے تمہیں
تھالنا ہوگا ،سب کچھ تھول خاؤ کون عنایہ ،یس انک نام ناد رکھو شاحر ,,,,تمہارا
,,,,شاحر ،نافی سب تھال دو حرم
ُش ُ
ارے نے مروت لوگوں منرا نہیں نو۔ اس تچے کا ہی جنال کرلو ،وہ ا کی شرخ
ُ
ناک دنکھنا اتھی ا یتے لب رکھتے ہی لگا تھا کہ اشرفی کی آواز ا کی سماع نوں سے
ش
،نکراٹی
ی ن
اشرفی کی آواز پر ایتی منچی آ ھیں کھو لتے وہ ھی کریٹ کھا کر چھے ہونے ہی گی ھی
ت ل ن ت ک
ُ
ہمم ,,,,,وہ نے جود شا ا کی طرف ہ نکارا ھرنے نوال ۔۔۔
ت ش
ُ
،ع غصام ,,,,,حرم نے جہرے کا رخ دوشری خایب کرنے اسے ہوش دالنا خاہا
ش ن ُ ش ُ
شاحر نے ا کی حرکت پر ندمزہ ہونے جٹسے ہی شا متے د کھا ا کے ل نوں پر نے شاجیہ
،،،ہی ئٹسم کھال
۔۔۔۔
ُ ُ
،مہ مما ........حرم کو جود کو دنکھنا دنکھ وہ مسکرانا ہوا اسے ئکار گنا
م س لس ُ
نانا تھی ہیں ئینا ,,,,,حرم کے ل ا کی کڑ سے ا یتے ہاتھ آزاد کروانے کی
ن ش
کوشش کو ناکام کرنے وہ مسکرانا غصام سے نوال جنکہ لہچے میں خلن صاف واصح
تھی ۔۔
ن ئ ُ
شاحر انک ظر اسے د کھنا حرم کی خایب م نوجہ ہونا نوال۔۔۔
ُ
نانا سے ملتے خانا ہے.....؟ وہ اسے ا تی گرقت سے آزادی تخسنا سوالیہ ئظروں سے
ی
ُ
ہمم ,,,,,ماں ناپ سے ملتے کا تھی تھال کوٹی وقت مقرر ہے کنا ؟؟؟ وہ ا کے سوال
ش
ُ
پر ہ نکارا تھرنے شانے احکانے نوال۔۔۔
ُ
خاؤ خلدی سے ینار ہو خاؤ ہم اتھی ئکلیں گے ,,,دائیں ہاتھ کے انگو تھے سے اسکا
گال شہالنے مسکرانا نوال ۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 2180
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
یم ہ ُ
حرم اینات میں شر النے اتھ ھڑی ہوٹی خلدی سے کنڑے نحب کرٹی واشروم کی
ک
میں تھی خاؤ ئگا شاتھ,,,,,کچھ ہی دپر ئعد شاحر الماری کے ناس کھڑا ا یتے کنڑے
ہی ئکال رہا تھا کہ اشرفی کی آواز کمرے میں گوتچی ۔۔
,,,,,ضرور
غ ک ت ن
اس قدر یہ قدری پر اشرفی کے ہرے نال کھڑے ہونے ھے ،آ یں صے سے
ھ
کچھ ہی گھینوں کی مساقت کے ئعد وہ دونوں ہی ہسینال میں موجود تھے جہاں شکندر
صاجب زپر غالج تھے ،شاحر آنے سے نہلے غصام کو نور نانو کے جوالے کر آنا تھا
،اور انہیں ینا تھی آنا تھا کہ وہ حرم کو لے کر خا رہا ہے شکندر صاجب سے ملوانے
ت ُ
نور نانو نے نہلے نو نہال ہونے اشکے اس عمل کو شراہا تھا ،ھر اس سے تمر کا
ُ ت ُ
نوجھا اس نے نور نانو کو ھی وہی کہا جو اس نے داجی کو کہا تھا نور نانو ضنط کرٹی
اینات میں شر ہال گئ ۔۔۔
ُ
نانا عنایہ آٹی نے یہ کنا کر دنا ،وہ ایسی نو نہیں تھی؟؟ ا ہوں نے ک نوں کنا ایسا
ن
نہ ُ ت ُ
ہمارے شاتھ ؟ وہ آیسوؤں سے روٹی ان سے سوال گو ھی جو ییہ یں اسے سن
,,,,,تھی نا رہے تھے یہ نہیں
ُ
نانا کچھ نو نولیں یہ ..؟ آنکی یہ خالت تھی آٹی کی وجہ سے ہے ا ہوں نے آ کی خان
ن ن
ُ
لیتے کی کوشش سے تھی گرپز نہیں کنا ،کنا وہ عنایہ آٹی ہی تھی نانا ؟؟؟
ُ
وہ کیتی اجھی ہوٹی تھی کنا ہوگنا تھا ا یں کہ اس قدر گر تی کہ ا یتے ہی جون کی
گ ہن
یناسی ہوگئ ۔۔۔ وہ کہہ رہی تھی جنکہ آیسوں آنکھوں سے لڑنوں کی صورت نہتے شکندر
،صاجب کے شاکت سے ہاتھ پر گر رہے تھے
,,,,رہے
تھی۔۔۔۔
ُ
ئقرینا انک گھیتے کے ئعد شاحر کمرے میں داخل ہوا اور حرم نے ا کے اندر آنے ہی
ش
حرم اینات میں شر ہالٹی انک آحری آس تھری ئظر ا یتے ناپ کے جہرے پر ڈالتی
شاحر کے ہم قدم ہوٹی ناہر کی خایب پڑھی ۔۔۔
ُ
نورے را شتے گاڑی میں خاموسی جھاٹی رہی ،پر کچھ ہی دپر کی ڈرای نونگ کے ئعد اس
نے گاڑی قنرشنان کے ناہر روکی۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 2188
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ُ
جب آٹی ہوٹی ہو نو ایتی ماں کی قنر پر دغا تھی کرٹی خلو ,,,,وہ اسے سوالیہ ظروں
ئ
ج
,,,,لنکن میں کٹسے ,,,,حرم نے ھجکتے سوال کرنا خاہا مگر لفظ ادھورے ہی رہ گتے
کچھ دپر مزند وہاں رک کر راجنلہ ینگم کی قنر پر قاتخہ پڑ ھتے وہ دونوں دونارہ گاڑی میں
,,,,سوار ہونے ،یساور کی طرف پڑھ گتے
●︿●●︿●●︿●
ن
ا شتے جب سے شنایہ کی نکھری خالت د ھی ھی وہ جب سے ہی ظرب
ص م ت ک
تھا,,,اتھی تھی وہ پراؤزر اور نازوں نک آٹی شرٹ میں موجود ینڈ یہ جت لیتے جھت
,,,,یہ لگے ینکھے کو گھور رہا تھا
سوجوں کا تھ نور حسب معمول شنایہ کا وجود تھا,,,دل ایبہاٹی خد نک ینجین تھا اس
,,,,دسمن خاں کنلتے مگر سمچھ نہیں آرہا تھا آحر کرے نو کنا کرے
خارث یہ تچھے کنا ہوگنا ہے ,,,انک خگہ منگتی کر کے نو کہیں اور دل لگا ئیی ھا
,,,,ہے,,,,تچھے معلوم ہے یہ اتجام کنا ہوگا,,,وہ جود سے سوال گو ہوا
وہ شندھے ئیی ھتے ہونے غام سے انداز میں نوال اور شا متے سے آٹی زارا کو مسکرا کر
,,,,دنکھا
کہیں میں نے آنکو ڈشنرب نو نہیں کنا یہ وکنل صاجب,,,وہ وکنل صاجب یہ زور
,,,د یتے اشبہزاجیہ انداز میں نولی
,,,وہ تھی دوندو آپرو احکانے نوال اور ناس پڑا کسن اتھا کر گود میں دھرا
خارث اشکے انداز میں انک لمچے کنلتے شنینانا مگر دوشرے ہی نل جود کو سمی ھا لتے گونا
,,,,ہوا
ئم منری ماں لگی ہو جو منرے اتھتے ئییھتے کی وجوہات میں تمہیں ئٹش کروں,,,,وہ
,,,,پرحسیہ کچھ کڑنے ہونے نوال
ک نوں نہیں ہوشکنا مچھے عسق کنا میں ایسان نہیں؟؟وہ انک آپرو احکانے سوال گو
,,,ہوا
,,,,کنا آنکو واقعی عسق ہوگنا ہے,,,کمرے میں تھر زارا کی مسکوک سی آواز گوتچی
,,,,وہ اشکی خایب دنکھتے اشکے سوال کو نا لتے کی عرض سے النا سوال گو ہوا
نات کو مت نلنیں تھاٹی مچھے ینائیں آحر آپ پریسان ک نوں ہیں,,,انکی نار زارا کا انداز
,,,,شنخندہ تھا جنکہ لہخہ م نقکر ہوا
ا شتے انک لمنا شایس کھینجا اور جود کو پرشکون کرنے اشکی خایب دنکھا جہاں وہ نہلے
,,,ہی اشکی می نظر تھی
زارا منرا انک دوست ہے وہ کسی سے نہت مخنت کرنا ہے مگر اشکی شادی طے
ہوخکی ہے اسے سمچھ نہیں آرہا وہ کٹسے سب کو ا یتے خذنانوں سے آ گاہ
کرے,,,,ک نونکہ منرا دوست حسے یسند کرنا ہے وہ لڑکی اسی کی نہن ہے حس سے
,,,اشکی شادی طے ہوٹی ہے,,,,ا شتے نولنا شروع کنا
اگر وہ دونوں انک دوشرے کو یسند کرنے ہیں نو کہہ دیں سب سے جب ینار کنا نو
,,,ڈرنا کنا
اجھا نو نوری یناؤ یہ اینا ک نوں گ ھنرا رہے ہو,,,غادت سے مخ نور وہ ایتی غلطی اشکے شر
,,,مار گئ
,, ,مجل نف ہے مظلب کنا وہ انڈے د یتی ہے؟؟وہ جنران کن انداز میں نولی
,,زارا آئ ائم شنرئٹس,,,,وہ کچھ شحت اور شنخندہ لہچے میں نوال
ک نونکہ ا یسے شحص کٹساتھ زندگی گزارنا نہت مشکل ہونا ہے جہاں مخنت یہ ہو محض
گزارا کرنا ہو اس طرح نو آئکا دوست اگر گھر والوں کی یسند سے شادی کر تھی ل نگا نو
کوٹی قاندہ نہیں اگر وہ انک اجھا شحص ہے نو وہ ی نوی کے تمام حقوق ادا کرئگا مگر وہ
,,,خاہ کر تھی اسے وہ مخنت نہیں دے شکے گا جو اسے دوشری لڑکی سے ہے
اور رہی عمر کی نات نو مخنت میں عمر صورت دل کچھ نہیں دنکھا خانا یس دل حس
یہ آخانے وہ دینا کا سب سے حسین شحص لگتے لگنا ہے کوٹی جھونا پڑا کاال گورا
جوئصورت ند صورت نہیں ہونا یس ئظر ئظر کا فرق ہونا ہے وریہ مخ نوب سنکا حسین
ہونا ہے ,,شاری نات شنخندگی سے کہتے آحر میں ا شتے دلکش انداز میں سغر پڑھا کہ
,,,,خارث کے ل نوں یہ ئٹسم کھل اتھا
,,,لنکن اگر اس لڑکی نے ائکار کردنا نو؟؟ ا شتے کچھ سو جتے اگال خدسہ طاہر کنا
,,,ائکار کی دو وجوہات ہوشکتی ہیں حس کی صورت میں وہ کیھی نہیں مانے گی
اسکا دل نونا ہے کتی نار الگ الگ طرح سے ا شتے ایتی زندگی میں نہت سی ایسی
جنزوں کا شامیہ کنا ہے جو کوٹی غام سی لڑکی نہیں کرشکتی لنکن تھر تھی اگر ا شتے
,,,,م نع کنا نو,,,,ا شتے کسی خدسے کے تحت نوجھا
زندگی تھر کسی کے شاتھ دکھاوا کرنے سے نہنر ہے آپ انک نار حق نقت کا شامیہ کر
,,,,کے اسکا مزہ جھک لو نافی ہللا یہ تھروسہ اولین پرجنح ہوٹی ہے
وپری قتی نہت شکریہ تمہارے مسورے کا مچھے ایتی شنخندگی کی امند نہیں تھی ئم
سے اب اتھو اور خاؤ نہاں سے مچھے صنح خلدی خانا ہے کورٹ تمہاری طرح ونال نلکل
,,,تھی نہیں ہوں میں
وہ ینڈ سے اپرنے اشکی خایب آنے اسے نازوں سے کھڑا کرنے نوال,,,جہاں وہ
ئ
,,,,خکھونا مار کر ییھی تھی جٹسے رتجگے کا ارادہ ہو
وہ اسے نازو سے نکڑ کر دروازے کی طرف النا جب ہی زارا کی دوہائیناں عروج یہ
,,,تھی
و یسے تھی وہ حس کام کنلتے جہرے یہ سنظاٹی مسکراہٹ ج نکا کر آٹی تھی وہ ہوحکا
تھا اب نہاں ر کتے کا کوٹی مفصد تھا تھی نہیں اشلیتے وہ احسان جنانے آرام سے
گ خ لکئ خ ھ ک
,,,اشکے شاتھ نچی لی آٹی,,,,اور ناک شکوڑ کر دروازے سے تی لی تی
♡♡♡♡♡
ُ
,,,ئییھو ,,,,اسے ئییھتے کا کہتے وہ جود تھی جینر کھشکا کر عین ا کے فریب آکر ئییھا
ش
خلوہ نوری مالٹی پراتھا اور کڑک خانے لے آؤ,,,ا شتے وتنر کو نا شتے کا آرڈر دنا حسے
,,,,,لکھتے وتنر وہاں سے ئکلنا خال گنا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 2207
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
وہ دونوں قنرشناں سے ئکلتے دھانے یہ موجود تھے,,,انہیں جھے تج خکے تھے شاحر کو
,,,,تھوک کا احساس ہوا نو وہ اسے نہاں لے آنا
اینا کچھ منگوانے کی کنا ضرورت تھی آپ کٹسے کھائینگے ,,,,وہ ہوئقوں کی طرح نوجھتے
,,,,لگی
لڑکی یہ ییھان کی جوراک ہے ا یسے ہی تمہارے سوہر نے ڈولے نہیں ینانے ہم
شحت خان مرد ہیں آنکی طرح کھانے کو سونگھ کر نہیں جھوڑنے ,,,,وہ آشنین فولڈ
,,,کرنے نوری طرح اشکی خایب دنکھتے نوال اور آحر میں شرارت سے اسکا ناک دنانا
میں تھی کھاٹی ہی ہوں اور نہت خان ہے مچھ میں تھی ییہ نہیں آپ جود کو نارزن
ش چمس
ک نوں ھتے ہیں,,,,وہ ا کی نات پر حڑ کر دوندو نولی اور ناقاغدہ ا یتے نازوں اتھا کر
,,,,اسے نوڈی دکھانے لگی
اجھا خلو تھر آج دنکھ ہی لیتے ہیں منری نازک سی ی نوی میں کینا دم ہے,,,وہ
,,,,جنلنخنگ انداز میں نوال شاتھ ہی اینا تھاری ہاتھ اشکے آگے کنا
ہوخانے دو دو ہاتھ,,,,ا شتے کہتی ئینل یہ ئکانے کہا,,,ہوی نوں یہ مسکراہٹ مجل رہی
,,,,تھی
نہاں نہیں ہم گھر یہ لڑائینگے ینجا ,,,حرم نے فوری نہایہ پراشا منادہ کہیں واقعی وہ
,,,اشکی طاقت آزمانے یہ ئییھ خانے
وہ آپ ہار گتے نو شنکی ئظروں میں آنکی کنا عزت رہ خانے گی اشلیتے ہم ا یتے کمرے
میں کر ینگے یہ سب ناکہ آنکی عزت محقوظ رہے وریہ لوگ کنا کہینگے ی نوی سے ہار گنا
,,,سوہر
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 2210
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ارے نہاں کون دنکھ رہا ہے سب کچھ نو یند ہے کوٹی نہیں دنکھ شکنا و یسے تھی
کمرے میں خاکر یہ سب کرنے کا وقت کہاں ملے گا تمہیں,,,غام سے انداز میں
,,,کہتے آحر میں لہخہ زو معتی ہوا
ک نونکہ میں تمہیں موقعہ ہی نہیں دوئگا اگر ینڈروم میں تھی ہم ایسی تحکایہ حرکنیں
,,,,کر ینگے نو ہمارے تچے کٹسے دینا میں آ ئینگے
س
ئظاہر ا شتے نہت شنخندگی سے کہا تھا مگر اشکی نات ھتے حرم نور کا جہرہ شرم سے
چم
,,,,تمیما اتھا
,,,,ہمم مچھے کھالو ینگم....وہ ہ نکارا تھرنے خاصہ ندمزہ ہونے نوال
,,,میں حرام گوست نہیں کھاٹی,,,وہ فورا گردن اتھانے دوندو نولی
لنکن میں مییھا نہت سوق سے کھانا ہوں تخو,,,اینا جہرہ اشکے جہرے کے فریب
النے وہ ئگاہوں سے اشکے ل نوں کا یسایہ لیتے نوال,,,,لہخہ کافی گھمینر تھا,,حرم کی نو
,,,,نل میں ہوایناں اڑ گنیں
ووتنر,,,,اسے جود یہ خکھنا دنکھ وہ پردے کی اوٹ سے وتنر کو آنا دنکھ خلدی سے
,,,نولی
جو حرم سمچھ رہی تھی ویسا وہ کرنے واال نہیں تھا یس یہ نو اشکو ینگ کرنے کا انک
,,,طرئفہ تھا مگر حرم ٹی ٹی ا یتے سوہر کی خاالکناں سمچھ خائیں یہ ممکن
شکریہ...وتنر نے کھانا رکھا نو شاحر نے مسکرا کر شکریہ ادا کنا وہ تھی ندلے میں
,,,,مسکراہٹ ناس کرنے وہاں سے ئکلنا خال گنا
خلو شروع کرو یہ سب منرے شاتھ تمہیں جیم کرنا ہے وریہ جو عمل اتھی ادھورا
جھوڑا ہے اشکو نورا کرنے میں وقت نہیں لگاؤئگا,,,ا یتے لفظوں سے اسے اجھی
ُ
اسی طرح جود تھی ناسیہ کرنے اور اسے ھی مخنت سے کروانے وہ ل نے کرنا ھر
گ ن ت
,,,,صنح کے شاتھ تج خکے تھے ,,,,ا شتے گاڑی گھر کے دروازے یہ روکی
مچھے کلینک خانا ہے لنکن میں آج خلدی وایس آخاؤئگا ,,,,ا شتے مخنت سے اشکی
,,,,خایب دنکھتے ہونے کہا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 2216
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
تھنک ہے ہللا کے امان میں ,,,,وہ مسکرا کر کہتے ایتی طرف سے اپرنے لگی جب
,,,شاحر نے ہاتھ نکڑ کر اسے ایتی طرف کھینجا
شساحر جی.....اسکا شر اشکے سیتے سے لگتے لگتے تجا وہ دہل کر اسکا نام ئکار گئ جو
,,,ئگاہوں میں زو معتی ناپرات لیتے اسے ہی دنکھ رہا تھا
,,,,وہ اسی کے انداز میں اینا نام ئکارنے جہرے کا نواف کرنے نوال
,,,,کنا ہوا
نو کنا ہوا ئم خلدی سے نہاں ینار کرو اور کمرے میں خلی خاؤ نافی کا ینار ہم کمرے
میں ہی کر ینگے خان شاحر,,,,اشکی گردن میں اینا ہاتھ لینیتے وہ دلکش انداز میں
,,,,ہوی نوں کی خایب اشارہ کرنے نوال
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 2218
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
حرم نے اشکی خایب دنکھا اور اگلے ہی لمچے اشکی آنکھوں یہ ہاتھ رکھتے ا یتے لب
اشکے ما تھے یہ ی نت کرنے ینچھے ہوٹی,,,,شاحر نے اشکی خلد نازی یہ گہری
ن ل ن ک ش خ
,,,مسکراہٹ سے ا کی ھی کوں کی خایب د کھا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 2219
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ن
لگنا ہے تمہیں سوہر کو الوداع کہنا تھی نہیں آنا می لڑکی,,,,وہ کہہ کر شدت سے
ک
اشکے ل نوں یہ خکھا ,,,,جند شنکنڈ اشکے رشنلے ل نوں کا خام ئیتے اشکی خالت گنر کرنے
چن ی
,,,,ھے ہوا
حرم اخانک ہونے اقناد پر ئظریں خکھانے لمتے لمتے شایس تھرنے لگی,,,جنکہ شاحر
,,,,آنکھوں میں جمک لیتے اشکی اوپر ینچے ہوٹی شایسوں کا رقص دنکھتے لگا
ئگاہیں جٹسے مبہوت ہوخکی تھی ل نوں یہ ئٹسم ہ نوز نکھرا ہوا تھا اسکا انک ہاتھ اب تھی
,,,حرم کی گردن میں لینا ہوا تھا
ناخانے آج اسے کویسا دورا پڑا تھا جو اجھی خاصی ایتی ی نوی کو یتے یتے ناموں سے
,,,ئکار رہا تھا
حرم کو جٹسے ہی آزادی ملی وہ تنر کی تنزی سے گاڑی سے ئکلتی گھر کے اندر تھاگ.
,,,,گتی
,,,جب حرم اشکی ئظروں سے اوجھل ہوٹی نو وہ گاڑی اشنارٹ کرنے آگے پڑھ گنا
حرم نور کا جہرہ شرم سے الل تماپر ہورہا تھا شکر تھا مین خال میں کوٹی موجود یہ تھا
وریہ ضرور کوٹی تھی نہجان لینا وہ شکر کرٹی تنز تنز قدم اتھاٹی شندھا ا یتے کمرے میں
آٹی,,,,اور سٹسے کے شا متے اینا تمیمانا جہرہ دنکھ وہ انک نار تھر شرم سے جور جود
سے تھی ئگاہیں حرا گتی اور الماری سے کنڑے لیتی وہ شاور لیتے واشروم کی طرف
,,,پڑھ گتی
♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡
یہ کوٹی صنح کے آتھ تچے کا وقت تھا جب وہ اشالمناد کے مشہور ک نقے میں شاند کسی
ت ی یمی ن ئ
،کی ظر ھی ھی
ئعاقب میں اتھاٹی جہاں انک کم عمر لڑکی ہونل کے محصوص وتنر والے لناس میں
،،،موؤدب سی ہاتھ میں تھولوں کے گلدشتے تھامے کھڑی تھی
ُ
شنایہ نے سن گالشز شر کے اوپر نالوں میں ائکانے سوالیہ ئظروں سے اس لڑکی کو
دنکھا ۔
وایٹ شرٹ پر نلنک ئی نٹ اور کورٹ نہتے نالوں کو جنل سے سنٹ کتے سوٹ نوٹ
میں مل نوس وہ ایتی تمام پر وجہہ شحصنت کے شاتھ خلنا ہوا آنا عین شنایہ کے ئینل
،کے ناس رکا
ن ُ
،نورے ک نقے میں ا کے غالوہ اور شرو ی نگ وتنرس کے لتے اور کوٹی موجود یہ تھا
ش ُ م ہ ُ
خارث نے اسے انک ا م نات ینانے کے عرض سے لتے کا کہا تھا اور ا کی طرف
ن ئ ُ
ک
,,,,سے می نت جواب نانے ہی اس نے اس جو صورت قے کو نک کروا لنا تھا
گڈ مارینگ مس شنایہ شہروز خان ,,,,,,وہ یساست سے پرم سی مسکراہٹ سے
ُ ع ُ ن ُ
یئ ش ک
د کھنا اسے ہنا ین ا کے شا متے کرسی پر یھا ۔۔۔
مچھے جو لینا تھا میں لے خکی ہوں ،آنکو جو لینا ہے منرے خانے کے ئعد لے لنختے
گا پر اتھی منرا اور اینا وقت پرناد یہ کریں نلکہ مدعے پر آ ئیں ,,,,,کچھ اکھڑ لہخہ اجینار
کرنے وہ انک انک لفظ صاف آواز میں ادا کرٹی مقانل کو مزند گ ھنراہٹ کا سکار کر
مسنر خارث خان آپ ا یتے شاتھ منرا تھی وقت پرناد کر رہے ہیں اور ئقین کریں
شارے القاظ منرے ذہن میں ہیں یہ زنان پر ہیں جہرے پر نہیں جو آپ اس
م ل ی ج ن ُ
طرح گھور رہے ,,,,وہ اسے مخ نوط الخواس شا جود کو نکنا د کھ ھتے ہونے ہچے یں گونا
,,,,ہوٹی
میں شادی کرنا خاہنا ہوں آپ سے ,,,,وہ انک ہی شایس میں ئغنر لگی لیتی کے
ن ھ ک ن
کہتے انک نل کے رکا اور شنایہ کے ناپرات د تے لگا جو ک لحت ہی نحنر اور شاکت
م
منرا مظلب ہے میں یسند کرنا ہوں اور ئکاح کرنے کی جواہش طاہر کرنے کے لتے
ی ئ ُ
آنکو زجمت دی نہاں آنے کی ,,,,خارث کے القاظ تھے کہ گونا کوٹی م جو اسے ا تی
واٹ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ن ی غ م ت ن ُ
وہ جو شسدر سی اسے د کھ رہی ھی ،ہوش یں آنے ہی صے سے الل لی ہوٹی
خالئ ۔۔۔
ت م ک ن
,,خارث نے نے شاجیہ ہی ایتی دونوں آ یں نختے کانوں یں ائگلناں ھو سی ھی
ی ت م ھ
ش ُ ن ھ ج ش ُ ت ُ
گئ
اسے لگا تھا ا ھی شنایہ کے ہاتھ کی ا لناں ا کے میہ پر یں گی ،پر ا کی خایب
ش ُ ک ن ُ
سے ایسا کوئ ردعمل یہ مخسوس کر اس نے ا تی مچی آ ھیں کھو لتے ا کی خایب
ی
ت ُ
دنکھا ،جو تھولی ییھ نوں سے اسے ہی ھور رہی ھی۔۔۔
گ
سٹ اپ حسٹ سٹ نور ماؤتھ انڈیٹ ,,,,,وہ غصے سے ت ھنری تھ نکاری ۔۔۔
ش ُ
آحر پراٹی کنا ہے مچھ میں ؟؟؟؟ ا کی تھ نکار پر تنزار شا میہ ینانے سوال گو ہوا
,,,,,,جنکہ لہخہ ایبہاٹی خد نک شنخندہ تھا،
ُ
پراٹی ئم میں نہیں مچھ میں ہے ,,,,,اگلے ہی نل شنایہ کی جی ھتی ہوٹی آواز ا کے
ش
کانوں سے نکراٹی۔۔۔
جٹسے کہ ؟؟؟؟ پرحسیہ اگلے ہی نل پرشکون سے انداز میں نوجھا گنا ۔۔
منری وایسی ممکن نہیں شنایہ مخنت سے آگے عسق اور عسق سے آگے ج نوں کی
ایبہا پر نہنچ گنا ہوں ،منری وایسی اب کیتی ممکن نہیں ہے اور وایسی کا کوٹی جواز
ُ
تھی ہو یہ ؟؟ تمہارے ناس منرا پرونوزل رتخنکٹ کرنے کی کوٹی وجہ ہیں ہے شنایہ
ن
اور جہاں نک رہی آنکی ئٹش کردہ دوشری وجہ نو مس شنایہ مخنت نہت جود عرض
ح ہن ک ُ
م
ہوٹی ہے اسے مخ نوب کی عمر رنگ قد سی جنز سے شروکار یں ہونا ض مخ نوب کی
انک ادا پر مخنت ہر دالنل کی ئفی کر د یتی ہے ،مچھے آنکی عمر سے کوٹی فرق نہیں
پڑنا اور معاشرے کو میں اینا جق نہیں د ینا کہ منرے ذاٹی معامالت میں مداخلت
،کرے ،منرے پزدنک آنکی طرف سے ئٹش کردہ دونوں وجوہات یہ قانل ق نول ہیں
م ش لکن ُ
وہ تھوڑی پر دو ائ لناں ئکانے ل پر کون سے انداز یں نول رہا تھا ۔۔۔
گ
میں آنکی خایب سے می نت جواب کا می نظر ہوں ,,,,,ماجول کی خاموسی کو انک نار تھر
ت ش ُ
خارث کی شنخندہ آواز نے نوڑا ,,,,جنکہ ا کی ظریں اب ھی مور انداز یں شنایہ
م چم ئ
,,,ہونے ہی خارث تھی ایتی خگہ سے اتھنا جینر کھشکانا اتھ کھڑا ہوا
سب خاینا ہوں الف سے لے کر یہ نک سب کچھ خاینا ہوں اینا آپ تھی شاند
,,,,ا یتے نارے میں نہیں خایتی ہونگی جینا میں خاینا ہوں
ش ُ
آ نکے تجین سے لے کر آج کے دن نک سب کچھ خاینا ہوں ۔۔۔ وہ ا کی گراہٹ
پر نلکل اظمینان سے گونا ہوا۔۔۔
نو کنا ئم منرے جٹسی لڑکی سے شادی کر لو گے ؟؟؟ شنایہ یہ سب کہنا یہ نوجھنا
نہیں خاہتی تھی پر زنان سے نے شاجیہ ہی جملہ ادا ہوا تھا ۔۔
ا یتے ہاتھ پڑھا رہا ہوں انہیں تھام لیں ,,,,,وہ نہلے شحت لہچے میں سوال کرنا آحر
،میں خذنات سے جور شدت خذنات سے گونا ہوا
،شنایہ کے آنکھوں کے کونے تھنگتے لگے تھے پر زناں پر جٹسے ققل لگ گنا تھا
ینائیں مس شنایہ کنا آپ منرے شاتھ انک یتی اور جوسنوں سے تھرنور زندگی کا آغاز
کرنا خاہتی ہیں یہ اتھی تھی ماصی کی نادوں میں قند رہ کر ا یتے شاتھ مچھے تھی
,,,,,ازیت د ینا خاہتی ہیں۔۔۔۔ ؟؟؟؟؟؟ وہ انک نار تھر سوال گو ہوا
,,,,,,شنایہ وہاں سے ئکلتی ایتی گاڑی میں سوار ہوٹی ا یتے گھر کی طرف پڑھ گتی
ت ی ت ئ ش ُ
نورے را شتے ا کی سوجوں کا مرکز خارث کی نا یں ھی وہ خا تی ھی غادل اور در جتے
ُ
انک دوشرے کو یسند کرنے ہیں ،پر تھر تھی اسے ق نصلہ لیتے میں دسواری ہو
رہی تھی ,,,تمام سوجوں کو یس یست ڈا لتے وہ ڈرای نونگ پر دنہان د یتے گھر کی طرف
پڑھ گتی۔۔۔۔
♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡
،موند گتی
ُ
..خارث کے القاظ اور لہخہ نار نار ا کے ذہن یں نازگست کر رہے ھے
ت م ش
کنا ہوا ہے شنایہ کچھ پریسان لگ رہی ہو ؟؟؟ وہ م نقکر سے انداز میں سوال گو ہوا
۔۔
نہیں پریسان نہیں یس تھک گئ ہوں ,,,,وہ شندھے ہوکر ئیی ھتے غام سے انداز میں
ُ
نولی ۔۔ اندروٹی پریساٹی اس سے جھناٹی خاہی۔۔
جوری نکڑے خانے پر شنایہ نے انک لمتی شایس لیتے خارث سے ہوٹی شاری
فل ن خم ئ ُ
م
،القات اور نا یں صر اور مناسب ظوں کا جناؤ کرنے شنری کے گوش گزاری
گ م ت ُ
شنایہ ھی اسے نوری نات ینانے الزمہ کے ناٹی النے ہی الس سے ناٹی کے
،جھونے جھونے گھویٹ تھرنے لگی
ئم نے کنا سوخا ہے اس نارے میں ؟؟ شارا معاملہ ا یتے ذہن میں پری نب د یتے
،کے ئعد و سوالیہ ئظروں سے دنکھنا نوجھتے لگا
خاندان کے لتے ،کیھی ا یتے نارے میں سوخا ہے کیھی ا یتے لتے تھی اشنینڈ لو
ش ُ ت ُ
ا یتے لتے ج نو شنایہ یہ تمہاری ھی زندگی ہے ،جہاں نک رہی نات ا کی اور در جتے کی
منگتی کی نو ئم نہت ا جھے سے خایتی ہو کہ دونوں ہی اس ر شتے سے جوش نہیں
ُ
غادل در جتے کو یسند کرنا ہے جنکہ خارث تمہیں ،اگر یہ رشنا ہونا ہے نو یہ ہی غادل
در جتے کو تھول نانے گا اور یہ ہی خارث در جتے کو جوش رکھ نانے گا ۔۔۔
ل ُ
شنایہ کی ئٹش کردہ سوچ پر نک لحت ہی شنری کے ناپرات ند تے شرخ ہونے ھے
ت
ل م ُ ل ہ ن ش ُ
وہ ا کی نات پر نگڑنا لے کچھ شحت ہچے میں نوال جنکہ آحر یں اسکا ہخہ نہایت ہی ،
ُ
دھیمہ ہوا تھا جٹسے وہ ایتی دالنل سے اسے رصامند کرنے کی کوشش کر رہا تھا ۔۔۔
ن ل ج ت مل یس ش ُ
شنخندگی سے ا کی نا یں تی شنایہ نے انک تی شایس ہوا یں ل کرنے جود
م ئ
ُ ُ
کو پر شکون کنا اتھی وہ اسے کوٹی جواب د تی یہ کوٹی رد ل طاہر کرٹی کہ اس سے
مع ی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 2243
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
نہلے ہی ہول میں داخل ہونے تمر کو دنکھ وہ دونوں ہی خاموش ہونے تھے اور ایتی
ُ
،ایتی خگہوں سے اتھ کھڑے ہونے
ُ
تمر مسکرانا ہول میں داخل ہونا شنایہ کو شالم کرنا اور شنری سے ئعلگنر ہوکر ملنا ا کے
ن
ہاں ہم نہاں ....ا یتے تخوں کو لیتے آنے ہیں ۔۔۔ کنا نہیں آشکتے ؟؟؟؟ شنایہ کو
ک ل ک ن
جواب د یتے وہ تمر کی خایب د تے گے جو شر جھکانے ھڑا تھا ۔۔۔
ھ
خاؤ ئیتی اینا شامان الؤ ہم اتھی ہی گھر خل رہے ہیں اور اب مزند کوٹی ائکار نہیں
شنیں گے ہم ......وہ شنایہ کے شر پر سفقت تھرا ہاتھ ت ھنرنے انل لہچے میں
ی ئ ُ
نولے شنایہ نے کوٹی ردعمل یہ دنا جنکہ ا تی ظریں اس نے نے شاجیہ ہی شنری
ُ
کی طرف اتھاٹی تھی حس نے مسکرا کر گردن کو جنٹش د یتے اسے خانے کا مسورہ
دنا ۔۔۔۔۔
سے خا لگا ،ا یتے وقت ئعد ا یتے نونے کو ا یتے سیتے سے لگا دنکھ داجی کو ایتی روح
ک ئ ک ن ش ُ
نک کون اپرنا مخسوس ہوا تھا ،جوسی کے آیسوں آ ھوں سے لتے سقند داڑھی
میں خذب ہونے تھے جنکہ تمر اور داجی کی مخنت دنکھ شنایہ اور شنری کی تھی
م ھ ک ت ن ت ن ھ ت ھ ک ن
ش ح ت
آ یں گی ھی ،اور مر کی ھی آ یں ا یتے دادا کے صار یں جوسی سے ا کنار
ہوٹی۔۔۔
شنایہ اور تمر دونوں م نع کرنا خا ہتے تھے خانے سے پر داجی کی صد کے آگے ہار
ُ
ما یتے وہ دونوں خانے کے لتے رصامند ہو گتے ،اور تھر کچھ ہی دپر ئعد داجی ان
دونوں کے لتے جونلی کے لتے ئکل گتے۔۔۔۔
ت ن ن ت ن ن ُ
ا کے جو لی آمد پر سب ہی نہت جوش ھے نور نانو کا نو تمر کو د کھ د کھ کر ھی دل
ی ک ت کی ُ
نہیں تھر رہا تھا وہ ھی اسکا ماتھا جو تی ا تی ممنا کی پڑپ دکھا رہی ھی نو ھی روٹی
ی م
ش ُ ت ش ُ ُ
ہوئ اسے ا کے خانے کے ئعد کی کہاٹی شنا رہی ھی کہ کٹسے ا کی موت کی جنر
نے جونلی کو وپران کر دنا تھا ۔۔۔
داجی نو ا یتے خاندان کو انک شاتھ اور جوش ناش دنکھ جوسی سے تھولے نہیں سما
رہے تھے ،شالوں ئعد جٹسے جونلی میں رونق سی آگتی تھی ۔۔۔۔۔
●︿●●︿●●︿●
زہے ئصنب ,پڑی دپر کردی مہرناں آنے آنے ,,,,,جھم جھم کرنے نارے ان
ئ ُ ن ُ
میں جمکنا یہ خاند اور اسے د ھنا یہ یندہ ناجنز کب کا تھا ظر ضرف انک ئکار کا م
ن یم ک
ہ ل ُ ُ
س
نے جو ئکار لنا نو نو او طا م لڑکی منرے دل کی دینا کو ال دنا۔۔۔
ا یتے کمرے کی نالکوٹی میں کھڑا فون کان سے لگانے خاند کو نکنا وہ مسکرانا دلکش
ش م تھ ُ
انداز میں نوال جنکہ انک ہاتھ ا یتے دل پر ر کھے وہ دھڑک نوں کے سور یں ا تی ا کے
نام کی شدا ایتی ہیھنلی میں مخسوس کرنے لگا ۔۔۔
ُ
سنو نوں جپ یہ رہو کچھ نو کہو ،ایتی مسری تھری آواز سے ا یتے اس غاسق کے
کانوں کو سقاء تخسو ،اگرجہ نہیں ممکن دندار تمہارا ،جواب میں ہی آکر تخسو آنکھوں کا
شکوں ,,,,,وہ فون کال کی دوشری طرف مقانل کو خاموش دنکھ انک نار تھر مچمور
,,,,سے انداز میں گونا ہوا
جی نلکل آپ دل اور دماغ ہی نہیں نلکہ منری نوری دینا تھی ہال شکتی ہیں ,,,,,وہ
مسکرانا شرپر سے انداز میں نوال ۔۔۔
ش ُ
تمھاری نکواس سیتے کے لتے کال نہیں کی ہے میں نے ,,,,ا کی نا یں اور ہخہ
ل ئ
اب شنایہ کی پرداست سے ناہر ہوا تھا اس لتے ضنط کی انہہ گہرای نوں کو جھوٹی وہ
دنے دنے غصے میں لفظوں کو دای نوں کے درمنان جنا کر نولی۔۔
شنایہ ضنط کے کڑوے گھویٹ تھر کر رھ گتی انک لمتی شایس ہوا میں تجلنل کرنے
جود کو نورمل کرنے وہ انک نار تھر گونا ہوٹی ۔۔۔
ئم مچھ سے شادی کرنا خا ہتے ہو ؟؟؟؟ ئغنر لگی لیتی کے وہ فورا مدعے پر آٹی
تھی۔۔۔
ہاں ,,,,,,,کنا ئم کرنا خاہتی ہو شادی ؟؟؟ وہ ئیناٹی سے نوال جنکہ دل الگ ہی
دھن میں دھڑک رہا تھا۔۔
ُ
اگر آپ تھول رہے ہیں نو میں ناد دال د یتی ہوں مسنر خارث خان کہ منرا تھی انک
خاندان ہے ،اگر شادی کرنا خا ہتے ہیں نو منرے تھای نوں سے عزت سے منرا رسیہ
ُ س ُ ُ
مانگیں ,,,,,امند ہے منری نائیں آپ مچھ کے ہو گے ۔۔۔۔ اس نے ہتے ہی
ک ن خ
مقانل کو جنرت کے سمندر میں جھوڑ تھک سے فون یند کر دنا ۔۔۔
ُ
جنرت اور عنر ئقیتی سے خارث کا میہ کھال تھا جنکہ اسے ایسا مخسوس ہو رہا تھا جٹسے
تھ گ ت ُ
سب کچھ رک شا گنا ہو ،شایسیں ہوائیں سب کچھ جٹسے م سی تی ھی اسے
ا یتے کانوں میں ایتی دھڑک نوں اور زہن میں نازگست کررہی تھی شنایہ کی نات کے
غالوہ اور کوٹی آواز نہیں آرہی تھی ۔۔۔
ذہن میں شارا معاملہ پری نب د یتے وہ دلکسی سے مسکرانا تھا اور دونارہ خاند کو دنکھتے
لگا۔۔۔۔۔
ئم دونوں ک نوں خاگ رہی ہو اتھی نک جنریت ؟ وہ ایتی ینانے اب دونوں سے
سوال گو ہوٹی ۔۔۔۔۔
ہاں وہ شاحر تھاٹی ہسینال سے آنے نہیں یہ اتھی نک نو حرم اکنلی تھی نو میں
ئ ُ
مظ
نے سوخا ک نوں یہ قاندہ اتھانا خانے منرا لب نا م گزرا خانے ,,,شنایہ کے سوال
ی ُ
کا اتھی حرم کوٹی جواب د تی کہ اس سے لے ہی در جتے انک آ کھ ونک کرنے
ن ہ ن
آج اگر منری تھی ی نوی ہوٹی نو وہ تھی ئم ئینوں کے شاتھ ئییھ کر نائیں کرٹی پر
افسوس ہانے اشرفی کی ایسی فسمت کہاں ,,,,,اشرفی کے شنخندگی سے ادا کتے
القاطوں پر جہاں در جتے نے دایت ئٹسے تھے وہی شنایہ کو شدند جھ نکا لگا تھا ،وہ
ُ
تھنلی آنکھوں سے اس طوطے کو د کھ رہی ھی اور ین کرنے کی نگ و دو یں
م ق ئ ت ن
ُ
ہاں ہاں اب نو ئم نے خانا ہی ہے منرے ارمانوں کا قنل کر کے ,,,,,اسے خانا
نہ ُ
دنکھ اشرفی نے ینچھے سے ہانک لگاٹی جو ییہ یں اس نے تی ھی ھی یہ
ت ت ش
,,,,نہیں
اشرفی جہرے کے زاویہ ندلنا شنایہ کی طرف م نوجہ ہوا جو اب نک جنرت کے سمندر
،میں عوطہ زن تھی
،یہ کنا شچ میں اسی کی آواز تھی؟؟؟ شنایہ کی صدمے سے جور آواز پرآمد ہوٹی
دراصل اسے ایتی شادی کی خلدی ہے اس لتے یس کچھ تھی نولنا ہے یہ ئم ایتی
,,,,شنخندگی سے یہ لو اشکی نانوں کو
ش ش ن ُ
وہ اسے پریسان د کھ ہولت سے گونا ہوٹی ،پر ا کی نانوں پر جنران ہونے کی ناری
اشرفی کی تھی ۔۔
سوری سوری ,,,,,اشرفی کو غصنلی ئظروں سے جود کو نکنا دنکھ وہ جود کو سییھا لتے نولی
اشرفی نے حرم اور شنایہ دونوں سے ناراصگی کا اغالن کرنے اینا ُرخ موڑ لنا ،کوٹی ،
ُ
,,,عزت ہی یہ ہو جٹسے اس ینجارے کی
حرم اتھی کوٹی جواب د یتے ہی لگی تھی کہ اشرفی نے قل ہنرو والے انداز میں
کہا۔۔
ش ُ
پرے میں کافی کے کپ تھامے آٹی در جتے نے ا کے القاظ سن نے شاجیہ کہا
ت ن ُ
جنکہ شنایہ ہوئقوں کی طرح اسے د کھ رہی ھی ۔۔۔۔
ن ُ
حرم تھی آنکھوں کو جھونا کرنے ناد کرنے کی نک و دو میں تھی کہ یہ ڈای الگ اس
,,,,نے کہیں شنا ہے
,,,,ئم نو نات ہی یہ کرو ی نوقا لڑکی شہی ہی کہتے ہیں لوگ لڑکناں ی نوقا ہی ہوٹی ہیں
اشرفی نے نلند آواز میں کہتے در جتے پر جوٹ کی۔۔
نو میں کویسا لڑکی سے شادی کر رہا ہوں میں نو طوطی سے کروئگا یہ ,,,,اشرفی تھی
ش ُ
دوندو نوال ،در جتے نے ا کے جواب پر ماتھا ئینا تھا۔۔۔
ُ
یہ معاملہ کنا ہے آحر ہے کون وہ طوطی کوٹی مچھے تھی ینانے گا ,,,ان دونوں کو جوٹی
ن یئ ھ ک ن
م
ئظروں سے انک دوشرے کو د تی وہ کافی کا مگ ل سے اتھا کر ہاتھ یں
تھا متے نولی۔۔۔
ہوٹی ۔۔
ت ت ُ
دراصل خارث الال کی طوطی ہے حسن ارا نام ہے نہاں آٹی ھی ھی ر ہتے پر شاحر
ت ُ
جی تھر لے گتے اسے ،اور خا کر خارث الال کو دندی اب میں جب ھی النے کی
ُ
نات کرٹی نو وہ نال د یتے ہیں۔۔۔۔ حرم ئفصنل سے اسے یناٹی آحر یں رتخندہ ہوٹی
م
تھی۔۔۔
انک نل کے لتے شنایہ کے دماغ میں کچھ کلک ہوا دماغ میں کچھ دپر قنل ہوٹی
خارث سے نات نازگست کرنے لگی تھی پر خلد ہی جود کو سییھا لتے وہ حرم کو اینات
،میں شر ہال کر جواب د یتی سوچ میں ڈوٹی
ُ ُ
تمہیں شاحر سے نات کرٹی خا ہتے کہ وہ حسن ارا کو دونارہ لے آنے .....شنایہ نے
مسورہ ئٹش کنا ۔۔
نہت دقعہ کہا پر وہ کہتے میں کٹسے لے آؤ؟؟ حرم نے اس نار انک لمتی شایس لیتے
کہا۔۔
ہ
ممم ,,,,,تھر تمہیں خا ہتے کہ شاحر کو راصی کرو خارث سے نات کرنے کے لتے
ُ ُ ُ
،میں تمہیں یناٹی ہوں تمہیں کنا کرنا ہے وہ کہتے نوری اس کی طرف رخ کر گتی تھی،
ہاں کرنا کچھ نوں کہ نہت آشان ہے اگر شاحر نہیں مان رہا نو ئم کہو کہ ئم اکنلی ہی
ا یتے اشرفی کا رسیہ لے کر خلی خاؤگی ۔۔۔ شنایہ نے مجلصایہ مسورہ دنا اور اب کافی
نک ھ ل ک ُ ش لی ُ
کے جھونے جھونے سپ تی ا کے ناپرات د تے گی جو چھ پر سوچ ہونے
تھے۔۔۔
در جتے اور شنایہ دونوں نے انک دوشرے کو مسکراہٹ ناس کرنے ہٹسی کینرول
ت ہ ُ
کی جنکہ ان دونوں کے جہروں پر ہی دٹی دٹی ٹسی کے آنار تماناں ھے ۔۔۔
ُ
اجھا اتھی جھوڑو اسے کوٹی اور نات کرنے ہیں ,,,,اسے سوچ یں ڈونا د کھ در جتے
ن م
جن ُ
جہکتی ہوٹی نولی ،حرم تھی سوجوں کو ھ کتے ا کی طرف م نوجہ ہوٹی ینوں ہی نانوں
ئ ش
ن ن ئ ُ
میں مشغول تھی کہ شاحر کی گاڑی کو نورچ رکنا د کھ وہ ینوں ا کی خایب د ھتے
ک ش
ُ
لگی جو گاڑی سے ئکلنا ان کی خایب ہی آرہا تھا ۔۔۔
ُ ُ
ئم سب خاگ ک نوں رہے ہو اب نک ؟؟ اس نے ان سب کا ہی الم کا جواب
ش
ن ُ
کھانا لگا دوں آئکا؟؟؟ ا کے خانے ہی وہ شاحر سے مجاطب ہوٹی۔۔
ُ
نہیں میں کھا کر آنا ہوں ،تمہیں جب میں نے کہا تھا ای نظار یہ کرنا سو خانا تھر سوٹی
ُ
ک نوں نہیں ،وہ اسے جواب د یتے ہی اینا سوال داغ گنا ۔۔
ج
،یس خا ہی رہی تھی ,,,,,حرم نے تھوک ئگلتے کچھ کتے ہونے کہا
ھ چھ
ہاں شاحر جی میں ا یتے نورے ہوش و جواس میں ہوں ،اور یہ نات میں نے آپ
سے نوجھی نہیں نلکہ یناٹی ہے اور ہم کل شام ہی خائینگے ,,,,حرم نے مصنوط لہچے
میں ا یتے القاظ ادا کتے ۔۔
نہیں خا رہا کوٹی تھی یہ ئم یہ میں ۔۔۔ اور ہے کہاں یہ تمہارا الڈال آج اشکے شارے
اشنرنگ ئکال دوئگا میں۔۔۔
وقت پڑے ر ہتے ہیں ،جنکہ اس ینجارے کو آپ کا اینا جنال ہے کہ وہ نہی کہہ رہا
تھا کہ شاحر سے صد یہ کرنا حرم اور یہ پریسان کرو ،،،ا یتے الڈلے اشرفی کے لتے یہ
القاظ سن اور شاحر کا لہخہ دنکھ وہ پرو ت ھے انداز میں نولی کہ وہ ینجارہ ضنط سے لب
یھ ت
نچ گنا ۔۔۔
ُ ُ
اس نے انک لمتی شایس لے کر جود کو پر شکون کرنا خاہا اور شاتھ ہی ا کی خایب
ش
ش ُ
اجھا یہ سوری میں کچھ زنادہ ہی نول گنا۔۔۔ شر ا کے دا یں کندھے پر ئکانے وہ
ئ
م ُ
دھیمی آواز یں ا کے کان کے فریب نوال ۔۔
ش
حرم نے کوٹی ردعمل طاہر یہ کنا ،و یسے ہی ہاتھ ناندھے خاموش کھڑی رہی تھی۔۔۔
ُ ُ
حرم جواب نو دو نار .....وہ جھنکے سے اسکا رخ ا تی طرف کرنا ئیناٹی سے نوال ۔۔۔
ی
ُ
کنا نولوں ہاں...؟ آپ منری ایتی سی نات تھی نہیں مان شکتے کنا؟؟؟ وہ ا کے
ش
ُ
کہتے ہی ئم نلکیں اتھانے نولی ا کی م یں د کھ شاحر کا دل نے اجینار ہی
ن کل ن ئ ش
قئ ُ
ئکا یہ .....اس نے ین دھاٹی خاہی
اسی نات پر میں آپ کے لتے اجھی سی کافی یناکر الٹی ہوں ,,,,,شاحر کی ائگل نوں
ُ
کے لمس کو ایتی کمر پر شرکنا مخسوس کر وہ تھوک ئگلتے نولی پر ئظاھر اس نے
مسکرانے پرمی سے کہا تھا ۔۔۔
م ن ُ ُ
نہیں اتھی نہیں ,,,,وہ مچمور شا ا کی ئگاہوں یں د کھنا اسے مزند فریب کرنا حصار
ش
ینگ کر گنا۔۔۔
نلنز یہ شاحر جی میں الٹی ہوں کافی ,,,,اس نار حرم نے رویتی سکل ینانے ہونے
،کہا
ش ُ ت ُ
،وہ ھی اس پر پرس کھانا ا کے گرد ڈال حصار ہنا گنا
ئ ُ
حرم انک تھی منٹ صا ئع کتے غنر ،اس سے دور ہوٹی کمرے سے ناہر تھاگی ھی
ت
ت ہ م ئ س ن ش ُ
۔۔۔ ا کی اسینڈ د کھ شاحر نے م کرانے افسوس سے گردن فی یں الٹی ھی اور
.......الماری سے کنڑے ئکالنا فریش ہونے کے لتے واشروم میں یند ہوگنا
♡♡♡♡♡♡♡♡♡
کمرے میں موجود تمام ئقوس ہی اتھی نک خان زمان صاجب کی کہی نات کے
ح ن ُ
صدمے کی زد میں تھے کہ داجی کی آواز نے ا ہیں ق نقت میں ال ی نکا۔۔۔
،کب سے جود پر ضنط کے نہرے یی ھانے ئیی ھے تمر نے جیھتے ہونے لہچے میں کہا
لکن ُ غ ش ُ
جنکہ ا کے پر کس شاحر کے جہرے کے ناپرات کچھ پر سوچ سے تھے ,وہ ل
ش ُ ن ن ُ
اظمینان سے ئییھا خاموسی سے ا یں سن رہا تھا سی کو یں ییہ تھا کہ آحر ا کے
ہ ک ہ
ت ش ُ
.....ذہن میں خل کنا رہا ہے ,پر ا کی خاموسی سب کے لتے ہی عنر م نو ع ھی
ق
غادل کو یہ سب انک جواب شا لگ رہا تھا وہ یہ نات نو خاینا تھا کہ در جتے خارث
غل ُ
سے شادی نہیں کرنا خاہتی پر خارث تھی نہیں خاہنا ہوگا اس نات کا م اسے
نہیں تھا ،پر وقت کی مناسنت دنکھ وہ خاموسی سے ئیی ھا سب کو سن رہا تھا ۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔Flash back
داجی مور مچھے آپ سے نات کرٹی ہے ضروری ,,,,وہ دونوں کو الؤتچ میں کھڑا دنکھ گونا
ہوا ۔۔۔ لہخہ خاصہ شنخندہ تھا۔۔
اتھی ہمیں دپر ہو رہی ہے وایس آکر نات کرنا ،یہ زارا کہاں رھ گتی ہے ؟؟؟ سمندر
ک ی م ن ن م گ ش ُ
خان اور ا کے ھر والے ی ظر ہو گے ہمارے ,,,,,وہ خارث کو ئعد یں ا تی نات ہتے
کا خکم شنانے ناس کھڑی ایتی زوجہ سے گونا ہونے ۔۔۔
میں یہ شادی نہیں کرنا خاہنا ....خارث نے نک دم ہی مصنوط لہچے میں نلند آواز
ش ُ ئ ن ُ
میں کہہ کر ا کے شروں پر جٹسے م تھاڑا ۔۔۔ ا کے القاطوں پر وہ دونوں ہی شاکت
ُ
ہونے تھے دونوں نے نے شاجیہ ہی گردن کو جنٹش د یتے عنر ئقیتی سے ا کی
ش
ن ُ
خایب دنکھا ،جو شناٹ جہرے کے شاتھ ا یں ہی د کھ رہا تھا۔۔۔
ن ہ
ہوش میں ہو ئم یہ نہیں ؟؟؟؟ زمان صاجب نے ضنط کی انہہ گہرای نوں کو جھونے
ن ن
دنے دنے غصے سے سوال کنا ۔۔ مگر تھر تھی ضنط کی زنادٹی سے ا کی آ یں شرخ
ھ ک
,,ہویں
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 2290
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ہاں نلکل میں ا یتے نورے ہوش و جواس میں ہوں ،میں در جتے سے نہیں نلکہ
,,,,,شنایہ سے شادی کرنا خاہنا ہوں
،کنا نکواس ہے یہ ئم ک نوں سمندر خان کے آگے مچھے ذلنل کرنے کے درنے ہو
ہ ن ُ
وہ اینا ضنط کھونے نلند آواز میں تھ نکارے کہ ا کی ھ نکار سے دنواریں نک ل کر رھ
ت
گئ۔۔۔۔
نلنز داجی میں کوٹی شات یہ دس شال کا خارث نہیں ہوں کہ جٹسا آپ کرنے کو
کہینگے میں کر لوئگا ،ا یتے ق نصلے میں جود کر شکنا ہوں آپ ڈرا یہ دھمکا کر ہر گز تھی
ُ
مچھے اس شادی کے لتے رصامند نہیں کر شکتے ،میں اینا ق نصلہ آنکو ینا حکا ہوں کہ
شنایہ کے غالوہ میں کسی سے شادی نہیں کروئگا۔۔۔۔ وہ انک انک القاظ مصنوط
لہچے میں درشنگی سے نوال ۔۔۔
اگر اینا ق نصلہ ئم نے جود ہی کرنا تھا نو منگتی تھی یہ کرنے منگتی کے لتے ہاں
ک نوں کی تھی ئم نے اب میں کس میہ سے خا کر سمندر خان کو کہوں کہ در جتے کو
انک منٹ اگر آپ تھول رہے ہیں نو میں ناد دال د ینا ہوں کہ یہ منگتی آپ تجین
عئ ُ
خ
میں ہی کر کے ھے تی مچھ پر یہ ق نصلہ ھونا گنا تھا اور خامی یں نے آپ کی
م ت ت
عزت کی خاطر تھر لی تھی لنکن یب میں شنایہ سے نہیں مال تھا اب منرے لتے
ہے کون یہ شنایہ ہاں ؟؟؟؟ ئم انک عنر مسلم کی ئیتی کے لتے ا یتے پزرگوں کے
ئ ُ
ق نصلے کی ئفی کر رہے ہو ،خا یتے کنا ہو م ا کے نارے یں شاری زندگی وہ لک
م م ش
شنایہ کے خالف میں انک لفظ تھی پرداست نہیں کروئگا ،سوچ سمچھ کر القاطوں کا
لغ ت ُ
جناؤ کریں وہ آنکی ہونے والی نہو ہے اگر ا کے ماصی کے نایت انک لفظ ھی طی
ش
سے تھی کسی نے ا یتے میہ سے ئکاال نو اجھا نہیں ہوگا ۔۔۔۔ وہ ا یتے ناپ کی
خش ت م م ل ی یئ ُ ئگ ُ
طرف ا لی اتھانا ھی زدا ہچے یں نوال القاطوں اور ناپرات یں ھنر سی تی
تھی۔۔۔۔
الچمدہلل وہ مسلمان ہے انگرپز ملک میں ضرور رہی ہے پر پری نت ُاس نے مس مل
ل ُ
زمان صاجب اور انکی زوجہ دونوں ہی ا کے ہچے سے جٹسے شاکت و خامد ہونے ھے
ت ش
ک ن ُ ن ُ
دل میں جٹسے کسی نے جنحر سے وار کنا تھا ا کے مقا ل ھڑا خارث ا یں یں سے
ہ ہ ک ن
اگر آپ شندھی طرح داجی اور شاحر سے اس نارے میں نات کرنے ہیں نو تھنک
ہے وریہ میں تھول خاؤئگا سب کچھ کہ میں کون ہوں ،آپ کون ہیں یہ سمندر خان
.....کون ہے
ُ
تھر مچھے خاہے اسے اعوا کر کے شادی کرٹی پڑی نو یں کروئگا ،ئعد یں آپ اور
م م
سمندر خان ئییھ کر ایتی عزت کھونے کا رونا یہ رو یتے گا منرے شا متے۔۔۔۔
اتھی خارث اور تھی کچھ نول رہا تھا پر زمان صاجب کا ہاتھ اتھا تھا اور خارث کے
ُ ُ
گال کے فریب نہنجا ہی تھا کہ خارث نے ہوا میں ہی اتھا ائکا ہاتھ تھام لنا ۔۔۔
ہاتھ اتھانے کی غلطی ہر گز یہ کنختے گا آئکا کوٹی تھی عمل مچھے منرے ق نصلے سے ہنا
ت ُ
نہیں شکنا ،وہ ہوا میں نلند ائکا ہاتھ کتے نوال وہ یں سے ھی ا یتے ہوش و
ہک ن ھ ج
خ ُ ت ک ُ ن
جواس میں نہیں لگ رہا تھا ایبہاٹی شرخ آ یں نچے ہویٹ صاف ا کے اندر تی
ل ش ھ ھ
زمان صاجب صوفے پر ڈھے سے گتے تھے ،وہ نو آج شادی کی نارتخ لیتے خا رہے
م م ی ہن ُ
تھے پر خارث ا یں تی صی نت یں ڈال گنا تھا۔۔۔۔
ناپ کی خالت دنکھ خارث کے دل نے جود پر مالمت کی تھی خذنات اور غصے میں
ُ
آکر شاند وہ کچھ زنادہ ہی نول گنا تھا ،انک لمتی شایس لے کر جود کو کافی خد نک پر
ن ن ُ
شکون کرنا وہ گھینوں کے ل ا کے مقا ل ز ین پر یھا ۔۔۔
یئ م ن
مچھے معاف کردیں منرا لہخہ کچھ زنادہ ہی نلخ ہوگنا تھا ،پر نلنز داجی آپ منری نات کو
ت ن س چمت س
ھی ھتے کی کو ٹش کریں میں آ کی تھاتچی سے شادی کرلوں پر تھر ھی وہ جوش
یہ رھ ناٹی منرے شاتھ نو کنا قاندہ اس شادی کا ،آپ یس انک نار داجی اور شاحر
ہن ُ ن م ھ ک ن
سے نات کرکے د یں آج نافی یں جود ا یتے دال ل سے ا یں رصامند کر لوئگا
۔۔۔ وہ نے خد دھیمے اور آس تھرے لہچے میں نوال ،پر زمان صاجب نے کوٹی
ردعمل طاہر یہ کنا ۔۔
تھنک ہے۔۔۔۔ طونل خاموسی کے ئعد ہول کی شرد مہری کو زمان صاجب کی
ُ ن ُ ُ
ج
تھاری آواز نے نوڑا ،خارث جو امند ہار گنا تھا پر ا کے القاظ سن ٹسے اس کے
ُ ُ
جہرے پر نہار سی آگتی تھی ۔۔۔ وہ مخنت سے ائکا ہاتھ جومنا اتھ ھڑا ہوا ۔۔۔۔
ک
!!!!!..........خال
خارث کی نات پر شاحر نے می ھناں تھینچے اینا غصہ ضنط کنا تھا ،جنکہ تمر اور غادل
,,,,تھی انگست ندنداں سے خارث کو نک رہے تھے
مظلب کنا ہے تمہارا ؟؟؟؟ داجی کی نارعب آواز قصا میں گوتچی ۔۔۔
داجی کی ضنط کی ینائیں نو یتے کے فریب تھی تھر تھی وہ ایتی التھی کو مصنوطی سے
تھامے ئیی ھے تھے۔۔۔
داجی ینچ میں مداخلت کے لتے مغزرت خاہنا ہوں آپ ہم سب سے پڑے ہیں ہم
سے نہنر ق نصلہ لے شکتے ہیں پر اگر شنایہ کی تھی نہی مرصی ہے نو ہمیں اس
ت ُ
نارے میں سوجنا خا ہتے ،جہاں نک رہی در جتے کی نات نو اس کے لتے ھی رب
نے کچھ نہنر سوچ رکھا ہوگا ،شنایہ کا تھی جوسنوں پر نوار جق ہے اور اس نار شنایہ
وہ خاینا تھا خارث ایتی پڑی نات جھوٹ نہیں نول شکنا تھا ،جنکہ شاحر کے کتے
گتے در جتے کے ذکر پر غادل کے لب مسکرانے تھے ،وہ نو آج نہاں خان جونلی
ش ُ ک غ ُ
شاحر سے ملتے آنا تھا اسے م یہ تھا کہ آج نارتخ ر ھی خاٹی ہے شاحر سے نو ا کی
ل
ُ
نات نہیں ہوشکی تھی پر داجی تمر اور نور نانو کے اشرار پر وہ رک گنا تھا اسے لگا تھا
ُ کھ ُ ُ
کہ اسی کے شا متے در جتے کی شادی کی نارتخ ر کر اسکا رب اسکا ضنط آزما رہا ہے پر وہ
ش ُ
شاند تھول گنا تھا وہ ناک ذات ایتی مہرنان ہے کہ ین ما نگے ا کی جھولی میں
ن ش ُ
ا کی جوشناں ڈال د گی ۔۔۔۔
کچھ ہی دپر ئعد شنایہ شل نقے سے شر پر دو ییہ اوڑھے وہاں موجود تھی ،شنایہ کی
,,,دائیں خایب شاحر ئییھا ہوا تھا جنکہ نائیں خایب تمر
,,,شنایہ نے نے شاجیہ ہی ئظر اتھا کر نہلے داجی اور تھر خارث کو دنکھا
ُ
تمہیں ڈرنے یہ کسی تھی جنز کی قکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے شنایہ ا یتے ہر
ن ُ
ق نصلے میں ئم ا یتے دونوں تھای نوں کو ا یتے شاتھ کھڑا ناؤ گی ,,,,,اسے خاموش د کھ
ک کھ ت فس ش ُ
تمر نے ا کے شر پر قت ھرا ہاتھ ر ھر پرمی سے کہا ۔۔۔
نلکل جو تمہارا ق نصلہ ہے ئم وہ یناؤ ,,,,شاحر نے تھی تمر کی نات سے ائقاق کنا
کمرے میں موجود تمام ئقوس ہی دم شادھے سے خاموش ئیی ھے شنایہ کے جواب کے
می نظر تھے ۔۔۔
کنا ئم خارث سے شادی کرنا خاہتی ہو ؟؟؟ شاحر نے انک نار تھر داجی کا کنا سوال
دہرانا ۔۔۔۔۔
شنایہ جود میں ہمت مخیمع کرٹی اینات میں شر ہال کر ئظریں جھکا گتی ۔۔۔۔ یہ انداز
اسکا جود کنلتے تھی عنر م نوقع تھا وریہ اسکا ارادہ تھا وہ جٹسی ہے و یسے ہی ا یتے انداز
میں نڈر ہوکر خامی تھرے گی مگر آج ناخا ہتے ہونے تھی وہ مسرفی لڑک نوں کی طرح
,,,گ ھنراہٹ کا سکار تھی
انک نل کنلتے ئگاہیں غادل کے جہرے سے نکراٹی تھی مگر دوشرے ہی نل وہ
ئگاہوں کا رخ ت ھنر گتی تھی۔۔
ہمیں شنایہ اور خارث کا رسیہ م نظور ہے پر ہماری انک شرط ہے ....کچھ ہی دپر
ئ ُ
ئعد داجی کی پر سوچ سی آواز ماجول کی خاموسی کو نوڑٹی وہاں موجود تمام قوس
کے کانوں سے نکراٹی۔۔۔
شنایہ ئم خاؤ ,,,داجی کی نات سن شاحر نے شنایہ کی طرف جھکتے دھیمی آواز میں
کہا شنایہ اینات میں شر ہالنے وہاں سے اتھتی ناہر کی طرف پڑھ گتی ۔۔۔۔
یئ ُ
ہم ا یتے جھونے نونے تمر کے لتے تمہاری تی زارا کا رسیہ خا ہتے ہیں ,,,,داجی نے
ئ ک ُ
،اظمینان سے ہتے ان سب کے شروں پر م تھاڑا
یہ ممکن نہیں ہے ,,زمان صاجب سے نہلے خارث نے مخ نصر پرین لہچے میں نوال
اس ک نوں کا جواب آپ کے ناس موجود ہے ،ر شتے کھنل تماشا نہیں ہونے جو جب
خاہیں جوڑ لتے خائیں اور جب خاہیں نوڑ د یتے خائیں .....اس نار زمان صاجب کی
طرف سے جواب ئٹش کنا گنا تھا۔۔۔۔
میں ماینا ہوں منرے نونے سے غلطی ہوٹی تھی ،پر وہ اس غلطی کی شزا تھگت
م ی م ج ت ُ
حکا ہے ،اسکا یہ رسیہ زارا سے ین یں ہوا تھا ہاں نچ یں خاالت ا یسے ہو گتے
تھے ،منری ئم سے الیماس ہے کہ پراٹی نانوں کو تھول کر انک یتی شروغات کرو
ش
۔۔۔۔ داجی ا یتے محصوص تھہرے اور ھے ہونے انداز یں نول رہے ھے جنکہ
ت م چل
ت ہن ُ
سب ہی خاموش سے ا یں سن رہے ھے ۔۔۔
ُ
تمر تمہیں کنا کوٹی اعنراض ہے منرے اس ق نصلے سے ؟؟؟؟ وہ زمان صاجب سے
ایتی نات کہتے کے ئعد اب تمر سے سوال گو ہونے تھے ،جو شر جھکانے ئییھا ضنط
کے کڑوے گھویٹ تھر رہا تھا۔۔۔
تمر کے جہرے کے شا متے اخانک ہی عنایہ کے شاتھ گزارا انک انک لمخہ کسی قلم
ُ
کی طرح خلتے لگا ،آحر میں کانوں میں عنایہ کا تھنانک شچ ا کے ضنط کو مزند آزمانے
ش
کنا ق نصلہ ہے تمھارا زمان...؟ داجی تمر کی طرف سے جواب نانے ہی سوالیہ ئظروں
سے دنکھتے نوجھتے لگے۔۔۔۔
زمان صاجب نے انک لمتی شایس ہوا میں تجلنل کرنے کچھ دپر کی خاموسی کے ئعد
کہنا شروع ہونے۔۔۔
مچھے تھی م نظور ہے یہ رسیہ ,,,,,وہ جود پر خارث کی ئظریں ئظر انداز کرنے ہونے
نولے۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 2313
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
منارک ناد کے ئعد شاحر تمر غادل اور خارث خاروں ہی لون کی طرف پڑھ گتے جنکہ
داجی اور زمان صاجب ایتی ہی نانوں میں مشغول ہو گتے ۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 2314
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ُ
خارث مچھے تھی رسیہ مانگنا ہے تچھ سے ,,,,وہ ئینوں ہی لون میں ئیی ھے خانے سے
لطف اندوز ہو رہے تھے کہ شاحر کے شنخندگی سے ادا کتے القاطوں پر خارث م نوجہ
ُ
ہوا غادل ناہر آنے ہی ان ئینوں کو کسی ضروری کام سے خانے کا نہایہ ینانے خال
گنا تھا۔۔۔
س
,,,,,کس کا رسیہ میں سمچھا نہیں....؟ خارث نے یہ ھی سے نوجھا
چم
دراصل تمھاری تھاتھی خاہتی تھی کہ میں ,,,شاحر ایتی نات کہتے انک نل کے لتے
ل ش ک ُ ی ہن س ُ
ک
رکا تھا ،اسے مچھ یں آرہا تھا ٹسے وہ ا تی نات ہے ا کے القاظ اور ہخہ نار نار
گ ھنراہٹ کا سکار ہو رہا تھا۔۔
شاحر تھاٹی آپ کھل کر ینائیں کنا کہہ رہی تھی تھاتھی....؟ وہ پرمی سے گونا ہوا
دراصل تمھاری تھاتھی خاہتی تھی کہ میں نات کروں تمھاری طوطی اشرفی کے
مک م ی ت س ی ش ُ
لتے ,,,,,شاحر کے القاظ ا کی ا تی مچھ سے ناہر ھے ،وہ ا تی نات ل کرنے
ُ
رکا تھا اور ا یتے مقانل ئیی ھے خارث کو دنکھتے لگا جو اسے ہی سن رہا تھا ۔۔
ش ُ
شنخندگی سے ا کی نات سیتے تمر اور خارث نے نے شاجیہ ہی انک دوشرے کی
ہ ن ل ُ
طرف دنکھا اور زور دار قہفہ لگانے ہٹستے لوٹ نوٹ ہونے گے ،ا کی سی پر شاحر کو
ٹ
ُ
شاحر تھاٹی یہ آپ ہی ہیں یہ ؟؟؟؟؟ ہٹستے کی وجہ سے شرخ ہونے جہرے کے
شاتھ تمر نے لب دای نوں نلے دے کر ہٹسی کینرول کرنے کی ناکام کوسٹش کرنے
ہونے کہا ۔۔۔
یھ م ت
،شاحر یھناں نچ کر رہ گنا
مچھے کوٹی اعنراض نہیں اس ر شتے پر منری انک شرط ہے ,,,خارث نے تھی قلوقت
ایتی ہٹسی کینرول کرنے ئظاھر شنخندگی سے کہا پر آنکھوں میں صاف شرارت ناچ رہی
,,,,,تھی
ت نہ ُ
جونلی سے ئکلتے ہی سب سے لے اس نے غادل کو کال کی ھی انک ہاتھ سے
گاڑی کا اسینرنگ سییھالے اور دوشرے ہاتھ سے مونانل پر تمنر ڈانل کرنے وہ
ُ
ڈرای نونگ میں مشغول تھا ،کال خا رہی تھی اور ئٹسری ہی ینل پر نآلحر کال اتھا لی
,,,,گتی تھی
ک نوں جنریت کوٹی کام ہے ؟؟؟ مقانل کا لہخہ اتجایہ شناٹ اور شاتھ ہی یہ سمچھ شا
ہوا تھا
ُ ہ
ممم ,,,,شاحر نے انک لفطی جواب د یتے کال کٹ کر دی اور شاتھ ہی اسے
,,,,لوکٹسن سینڈ کی
ن ُ
کچھ ہی دپر کی ڈرای نونگ کے ئعد اس نے انک ہو ل کے ناہر گاڑی روکی اور گاڑی
،سے ئکلنا ہونل میں داخل ہوا
جنریت ک نوں نالنا ہے,,,؟؟ غادل نے ایتی ریسٹ واچ میں وقت دنکھتے کہا نا یہ
ُ
صاف مقانل کو اشارہ تھا کہ اس کے ناس وقت ہیں نات کرنے کا یہ ا تی
ی ن
اگر اینا اور در جتے کا رسیہ خا ہتے ہو نو شنایہ اور خارث کے ئکاح والے دن ا یتے ماں
ناپ کے شاتھ آخانا ،داجی کو منا لوئگا اگر مناسب ہوا نو ئم دونوں کا ئکاح تھی اسی
نہ ُ لن ُ
جمعہ کو کر ی گے پر اس سے لے تمہارے والدین کا داجی سے نات کرنا ضروری ہے
سی تھی کہ شاند دوست کی خالت پر رجم کھانے وہ مشکل آشان کرنے آنا ہوگا
ش ُ ن ع ی ُ
۔۔۔۔ اس سے سوال کرنے کے ئعد ا تی تمام پر سما یں وہ ا کے جواب کے لتے
ییھا کر ئییھا تھا ۔۔
ُ
نہن کے لتے آنا ہوں وریہ دوشتی کا رسیہ نو ااسی دن م ہوگنا تھا حس دن
ی ج
منرے تھروسے اور مان کو نوڑا گنا تھا ,,,,وہ ینا انک تھی منٹ صا ئع کتے جیھتے
ج ُ
ہونے لہچے میں نوال ا کے ہچے کی ھن غادل کو ا یتے دل کے آر نار ہوٹی مخسوس
ی ل ش
یھ ت
ہوٹی پر ضنط سے وہ لب نچ کر رہ گنا ۔۔۔
تنری شرمندگی منرا تھروسہ وایس نہیں کر شکتی غادل .....شاحر کا لہخہ نلخ ہوا ۔۔۔
ش ُ
غادل کو آج جود پر خدا مہرنان لگ رہا تھا جو شارے معامالت انک انک کرکے ا کے
،جق میں ہو رہا تھے ئٹسک نہنرین دنوں کے لتے ندپرین دنوں سے گزرنا پڑنا ہے
غادل نے نل نل ایتی مخنت کو نانے کے لتے صنر کنا تھا اور اس صنر کے ئینچے خدا
ش ُ ت ش ُ
نے ا کی منزل کے شارے را شتے آشان کر د یتے ھے ۔۔۔ ا کے جہرے سے ہی
●︿●●︿●●︿●
ماجول میں مخنلف طرح کی جوسنو اور شاتھ ہی لوگوں کی آوازیں ماجول میں الگ شحر
تھونک رہی تھی۔۔۔۔
سب سے نہلے شنایہ اور خارث کا ئکاح پڑھوانا گنا تھا ،مولوی صاجب کے شاتھ
,,,,شاحر تمر اور شنری ئینوں ہی شنایہ کے ناس کھڑے رہے تھے
ئ ُ
مولوی صاجب کے نوجھتے پر شنایہ نے انک ظر ان ینوں پر ڈا لتے ا یتے م صوص
ح ئ
ُ
مصنوط اور شنخندہ لہچے میں خارث کو ق نول کنا ،ا کے دشنحط کرنے ہی مولوی صاجب
ش
ُ
مولوی صاجب نے تمام گواہوں کی موجودگی میں خارث سے نوجھا حس پر اس نے
ش ُ
مسکرانے ئینوں نار ق نول ہے نو لتے شنایہ کو ا یتے ئکاح میں لنا ،ا کے ئکاح نامے پر
دشنحط کرنے ہی سب نے دغا کے لتے ہاتھ نلند کر د یتے تھے ،دغا کے ئعد سب
س ُ ئ ُ
,,,,,نے ہی اسے ئکاح کی منارک ناد ٹش کی جو ا شتے م کرانے وصول کی
وایٹ اور گولڈن کلر کے امنزاج سے یتے گھینوں نک آنے فروک نہتے شر پر شل نقے
،سے دو ییہ شجانے ہلکے سے منک اپ میں تھی وہ نے خد حسین لگ رہی تھی
در جتے ئیتی والد مرجوم شہروز خان آئکا ئکاح غادل شاہ ولد احسن شاہ سے ناواز ناتچ
الکھ رونے شکہ راتج الوقت ہونا فرار نانا ہے کنا آنکو یہ ئکاح ق نول ہے ......ماجول کی
خاموسی میں یس مولوی صاجب کی آواز گوتج رہی تھی ۔۔۔
شرد پڑنے ہاتھ پر اینا ہاتھ رکھتے جوصال د ینا خاہا ۔۔۔
ُ
در جتے کی طرف سے کوٹی جواب یہ نا کر تمر نے سفقت تھرا ہاتھ ا کے شر پر رکھا تھا
ش
م ُ ی ھ ھ ج ش ُ
اور شاتھ ہی ا کے کان کی طرف کتے د می آواز یں اسے جواب د یتے کا کہا ۔۔۔
مولوی صاجب کے ئینوں دقعہ نوجھتے پر غادل نے تھی نورے دل و خان سے
ل عئ ُ
در جتے کو ا یتے ئکاح میں ق نول کنا ،اس کے عد سب نے غادل سے غنر ہوکر
ئ
ُ ُ ُ
اسے ئکاح کی منارک ناد دی ۔۔۔ ان دونوں کے ئکاح کے ئعد اب ناری تمر اور
زارا کے ئکاح کی تھی ۔۔۔
ت ٰ
زارا کو یہ ہی تمر میں اتنرسٹ تھا اور یہ ہی کسی اور میں جتی کہ وہ ا ھی ا یسے کسی
ُ ُ
ر شتے میں یندھنا تھی نہیں خاہتی تھی پر جب ا کے ناپ نے تمر کے لتے ا کی
ش ش
اور مان کے جھلکتے رنگ دنکھ اس ئکاح کے لتے جود کو ینار کر گتی اور و یسے تھی
ُ
اتھی کویسی رحصتی ہوٹی تھی نہی سو جتے وہ کچھ پر شکون تھی تھی ۔۔۔
زارا ئیتی والد خان زمان خان آئکا ئکاح تمر والد مرجوم شہروز خان سے ناواز ناتچ الکھ
رونے شکہ راتج الوقت ہونا فرار نانا ہے کنا آپ نے یہ ئکاح ق نول کنا ,,,,,مولوی
نے ئکاح کی سنت کا آغاز کرنے القاظ ادا کتے۔۔۔
در جتے اور شنایہ کو نور نانو کے خکم پر حرم نہلے ہی کمرے میں لے گئ تھی اتھی
ش ت ُ ی یئ یس ئ ُ
ہول میں یتے اس جو صورت ا نج پر زارا ہی ھی ہوٹی ھی ا کے دا یں خایب
ئ
°°°°°°°
ت ُ
ن
وہ اینا تھاری فروک ا نارنے کے ئعد اب ہت ہلکا تھلکا مخسوس کر رہی ھی ،شر پر
ہ ن ُ
ا جھے سے دو ییہ لیتے کمرے کا تھوڑا شا دروازہ کھو لتے اس نے شر ناہر ئکا لتے لے
آس ناس کا ئظارہ کنا راسیہ خالی دنکھ وہ دنے ناؤں کمرے سے ئکا لتے ینا آواز یندا
کتے کمرہ لوک کرنے ہی شنایہ کے کمرے کی طرف پڑھی ،در جتے کو کمرے میں
ی یئ ُ ش می ن ئ
داخل ہونے دنکھ شنایہ جو ا یتے کنڑے یندنل کرنے کے عد ا کی ہی ظر ھی
ُ ُ
تھی ا کے آنے ہی ا تی خگہ سے اتھ کھڑی ہوٹی ،اور دونوں ہی شاحر کے کمرے کی
ی ش
وہ شاحر جی کے شاتھ گنا ہے خارث الال کے ،خارث الال نے شرط رکھی تھی اشرفی
ُ ح ُ
جود لیتے آنے گا نو وہ ایتی حسن ارا کی ر تی د ینگے نو یس شاحر جی اور اشرفی اسے
ص
ی ُ ن ص فئ
ہی لیتے گتے ہیں ,,,وہ ل سے اسے یناٹی شاتھ ہی ینڈ کے نچے ھنانا شامان
ج
چمس
در جتے نے ھتے اینات میں شر ہالنا اور آگے پڑ ھتے تھولوں کی لڑناں ینانے میں
ل ش ُ
ا کی مدد کرنے گی ۔۔۔
شنایہ نے میہ پر ہاتھ رکھتے ایتی امڈٹی ہٹسی کا گال گھوینا تھا ،اور کچھ ہی منٹ ئعد حرم
سے سوال گو ہوٹی ۔۔
مور لے گتی ہیں کہہ رہی تھی کہ آج وہ ا یتے نونے کو ا یتے ناس رکھیں گی ,,,,حرم
نور نانو کی نائیں ناد کرٹی جواب د یتے دونارہ ا یتے کام میں مشغول ہوٹی ۔۔۔
م م ُ
کم ہی وقت یں ان ینوں نے ل کر اشرفی کے ھر کو ہت ا ھے سے شجا دنا تھا
ج ن گ ئ
ش ئ ت ج ش ُ
ا کے ھولے کے خاروں طرف ھولوں کی لڑنوں کو ل نکا کر جو صورت نج ینانا تھا اور
نوری نالکوٹی میں تھی الئٹس اور تھولوں سے شجاوٹ کی تھی ،در جتے اور شنایہ کام
کرٹی ا یتے ا یتے کمروں کی طرف پڑھ گتی تھی ۔۔۔
حرم کو زنادہ ای نظار نہیں کرنا پڑا تھا کچھ ہی دپر میں شاحر کمرے میں داخل ہوا حسکے
ت ُ
دائیں خایب حسن ارا ھی اور نائیں خایب اشرفی ۔۔۔
ن ُ ُ
حرم کے لب نے شاجیہ ہی مسکرانے تھے اور اسے م کرانے د کھ شاحر کے ل نوں
س
ُ
,شاحر نے نہلے حسن ارا کو جھولے پر ئییھانا اور تھر اشرفی کو ۔
ان دونوں کو شاتھ ییھا کر شاحر نے مونانل ئکا لتے اس جوئصورت م نظر کو کیمرے کی
آنکھ میں ئصوپر کی صورت محقوظ کنا ۔۔۔
ن
خ م
ہ ج
کویسا شرپراپز ؟؟؟ حرم فورا ہی شس ہونے ک کر نولی ۔۔
ش ُ
یہ نو خل کر ہی ییہ خلے گا ,,,,وہ الماری سے خادر ئکال کر ا کی خایب پڑھانے غام
سے انداز میں نوال ۔۔
°°°°°°°°°°
،شنایہ نے کمرے میں آنے ہی سب سے نہلے شنری سے نات کرنے کا سوخا تھا
ت ُ ُ ُ
مونانل ئینل سے اتھا کر اس نے ا ھی اون ہی کنا تھا کہ خارث کی مسڈ کالز د کھ
ن
انک دوشرے سے ہال اجوال نوجھتے کے ئعد دونوں ہی کارونار کے نایت نات
ک ن ج ش ُ
کرنے لگے ،شنری نے ا کی عنر موجودگی یں ہوٹی تمام ڈ لز اور پرو ٹس سے
ن م
ت ی ُ
اسے آ گاہ کنا ،شنایہ نے اینا شارا کارونار شنری کے جوالے کر دنا تھا وہ خا تی ھی
س ج ت م ش ُ
،ا کی عنر موجودگی یں ھی وہ ا ھے سے سب کچھ یی ھال شکنا ہے
ُ
کچھ دپر اور شنری سے نات کرنے کے ئعد آحری کلمات پڑ ھتے اس نے فون رکھا
ئینل پر فون رکھتے وہ سونے کے لتے لنیتے ہی لگی تھی کہ مونانل کی شکرین نلنک ،
ہوٹی اور شاتھ ہی مٹسج نون تھی تچی ،اشکرین آنکھوں کے شا متے کرنے ہی خارث
خ ت ُ
کے نام کے شاتھ اسکا ی نعام ھی گمگا رہا تھا ۔۔۔
ش ُ
گڈ نایٹ نازہ نازہ یتی التی کھوپڑی کی یتی وائف ,,,,,ا کی خایب سے موصول ہوا
ُ ت م گ ُ یھ ت
ی نعام دنکھ وہ ضنط سے میھناں نچ کر رھ تی ،اس سج کو ھی ظر انداز کرٹی اسکا
ئ ٹ
دماغ تھنک کرنے کا ارادہ ناالنے ناک رکھتی سونے کے لتے ل نٹ گتی ،۔
لیتی وہ سونے کے لتے تھی پر سوجوں کا تھ نور گھومنا ہوا عنایہ پر آن رکا تھا کہیں یہ
لن ُ م کہ ُ
ح
،یں اسکا دل جود پر المت کر رہا تھا کہ اس نے عنایہ کو ا یتے ین کا صہ ینانا
ت ق ت ن ج ش ُ
کنا وہ ا کی وجہ سے ل میں شزا کاٹ رہی ھی...؟ وہ نے صور ہوکر ھی جود کو
عنایہ کی قصور وار سمچھ رہی تھی ۔۔۔
♡♡♡♡♡♡♡♡♡
کمرے نک کٹسے نہنجا ؟؟؟ اگر کسی نے دنکھ لنا نو ؟؟؟ یہ سوچ آنے ہی جٹسے ذہن
,,,,نوری طرح ماؤف ہوا تھا
ش ُ ک ن ُ م ن ُ
مقا ل اسے جنرت کے سمندر یں عوطہ زن د کھ اتھ ھڑا ہوا اور خلنا ہوا ا کی
ن ی ُ
خایب ا یتے تھاری قدم پڑھانے لگا ۔۔۔ اسے ا تی طرف پڑھنا د کھ در جتے کی روح
,,,,مزند پرواز کرنے لگی
،منرے شا متے زنادہ معصوم ئیتے یہ قصول ڈرامے کرنے کی کوشش تھی مت کرنا
ہ ت ت ُ
خ ھ ت ّ ُ
وہ انک نار تھر اس پر گراٹی آیسوں اب م کے تھے جنکہ غصہ ا ھی ھی نا م
پرفرار تھا۔۔۔
اگر ایتی ہی مخنت تھی مچھ سے نو خاموش ک نوں رہی ینا نہیں شکتی تھی
ُ
مچھے.؟؟؟؟ وہ جوسمگیں ئظروں سے اسے د کھنا نوال جنکہ ل نوں پر صاف ٹسی ل
ج م ہ ن
رہی تھی
ُ
ہاں نہلے نہیں کہا پر اب کہتی ہوں ،ئقرت ہے مچھے ئم سے شدند ئقرت نلکہ یہ
ُ ُ
ئقرت لفظ تھی مچھے نہت جھونا لگ رہا تمہارے لتے .......مقا ل کی نات سے اسکا
ن
اگر تمھاری فریب کی ناداست حراب ہوگتی ہے نو میں تمہیں یناٹی خلو کہ میں تمھارا درد
ُ ُ
شر ین خکی ہوں اور اب جب نک تمہارے شر سے شارے نال یم کرکے ہیں
مت ج
گنجا نہیں کر د یتی جین سے نہیں ئییھونگی ۔۔۔۔ وہ تھولے ناک کے شاتھ میھناں
ہاں میں نو تھول ہی گنا تھا کہ منری مخ نویہ ہالکو اور جنگنز خان کے خاندان سے
ئ ُ ُ
ہے ......وہ تھی خال تھنا شا نوال پر ا کے القاظ ھے کہ گونا کوٹی م جو ا کی سماع نوں
ش ت ش
ت ی یگ ئ
پر تھنا تھا وہ ا یتے خاندان کے لتے یہ القاظ سن جٹسے اینا ضنط نوا ھی ھی اور ینا
گ ُ ن ن ن چمس
سوچے ھے انک آ کھ یند کر کے مقا ل کا یسایہ لیتے پر گر دنا گئ ،اسکا ا ال قدم وہ
ُ
نہلے ہی سمچھ ُحکا تھا اس لتے ا کے پر گر دنانے ہی وہ ا تی خگہ سے ھوڑا آگے
ت ی ن ش
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 2351
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم ٹی ایس رائٹس NOVEL BANK احرام ج نوں
ُ ُ
،ہونے جھکا ،پر تھر تھی گولی ذرا سے ا کے نازو سے گزرٹی اسے ز می کر گئ ھی
ت ج ش
ُ
جون تنزی سے نازو سے ئکلنا سقند شرٹ کو رنگتے لگا تھا ۔۔۔ ا کے نازو سے جون
ش
ئکلنا دنکھ وہ گن ینچے کرٹی ہوش میں آٹی جہاں وہ دوشرے ہاتھ سے اینا نازو تھامے
م ھ ک ن
آ یں نچے درد پرداست کر رہا تھا ۔۔۔
تمھارے ذرا ہاتھ یہ کا یتے قانون کے رکھوالے پر قاپر کرنے ہونے نے مروت نے
حس کمظرف عورت وہ ضنط سے تھنچے ہوی نوں سے ہر لفظ جنا جنا کر نوال جنکہ اسے
,,,,ایتی نہیں لگی تھی جینا وہ کرا ہتے اشکی خان ہوا کر رہا تھا
ُ ٰ ُ
اب قانون سے کٹسے تخو گی ئم ؟؟؟ وہ درد جتی کہ ایتی خالت تھالنے اشکی طرف
غ ش ُ ش ُ
پڑھا ا کو جوفزدہ کرنے کے لتے جنکہ ہوا ا کی سوچ کے پر کس وہ جوفزدہ ہونے
کے تجانے انک خاندار قہفہ لگا گئ
وہ گن کو اجھالتی ،شاتھ ہی گن کی طرف اشارہ کرنے غام سے انداز میں نولی ۔۔
ت ُ س س ل س م ح ش ُ
وہ ا کی خالت سے م قوظ ہوٹی ل م کرا رہی ھی اسے ایسا مخسوس ہو رہا تھا
ن ُ
،جٹسے آج اس نے مقا ل سے شارے حساب نے ناک کر د یتے ہوں
تمھاری غقل تھکانے لگا رہا ہوں جیتے اشکرو ڈھنلے ہونے ہیں وہ نای نٹ کر رہا
ش ُ ش ک ن ن ش ُ
ہوں ,,,,وہ ا کی آ کھوں میں د ھتے نخندگی سے نوال ،ا کی گرم شایسیں صاف
،در جتے کے جہرے پر پڑ رہی تھی
عم ت ن ک ت ل ک ن ش ُ
ج
ا کے نو ٹسے رو گتے ھڑے ہونے گے ھے دل کی دھڑ یں ھی مول سے ھٹ
،کر خلتے لگی تھی
♡♡♡♡♡♡♡♡♡
اندھنرے کی وجہ سے ئم اس را شتے کو نہجان نہیں نا رہی ہو ،تھوڑا صنر کرو سب
ُ
ییہ خل خانے گا کہ کہاں خا رہے ہم اور ک نوں خا رہے ہیں؟؟؟؟ وہ اسکا تھاما
ہاتھ ا یتے ل نوں سے لگانے آگے پڑ ھتے غام سے انداز نوال۔۔۔
حرم آس ناس سے آٹی خانوروں کی آوازوں سے مزند جوف زدہ ہونے محض اینات
میں ہال گتی۔۔
کچھ ہی دپر کے ئعد وہ دونوں ج نگل کے ینخو و ینچ یتے انک جھونے سے یتے گھر کے
یقئ ت ھ ت ھ ک ن
فریب رکے تھے ,,,,حرم کی جنرت سے آ یں تی ھی وہ عنر تی سے شاحر کو
ن ک ُس ُ ل ک ن
ھ
,,,,د تے گی ،جو ہاتھ ناندھے ھڑا م کرانا اسے ہی د کھ رہا تھا
گ ُ
یہ نو ,,,,,حرم نے اس ھر کی طرف اشارہ کرنے کچھ کہنا خاہا ۔
۔
حرم کے لب نے شاجیہ ہی مسکرانے تھے آنکھوں میں جوسی کے آیسو تنرنے لگے
تھے شاتھ ہی آنکھوں کے شا متے وہ دن گھو متے لگا جب وہ نہلی نار نہاں آٹی
تھی۔۔۔
میں ناراض تھی یب آپ سے اور مچھے کنا ییہ تھا یہ آپ نے ی نوانا ہوگا اور نہاں نک
نو آپ جود النے ت ھے یب تھی اور آج تھی ،وہ فورا دوندو نولی یہ خا ہتے ہونے تھی
لہخہ ئم ہوا تھا۔۔۔
یہ یہ آج تھی ا یتے نا ناس رکھی ی ی ہوٹی اآپ نے ,,,,,حرم کے القاظ لڑکھڑانے
تھے۔۔
ُ
کنا مظلب آج تھی یہ ہمٹشہ روز ہی ناس ہوٹی ہے منرے ,,,,ا کے جہرے
ش
شالنلٹسر لگی گن سے ئکلتی گولی نالے پر خا لگی اور ناال دو حصوں میں نوینا ینچے گر
گنا۔۔۔۔
ش ُ
خلو اب ,,,,وہ سیتے سے ا کے شر کو اتھانے نوال ۔۔
حرم جنران کن ناپرات سے شا متے دنکھ رہی تھی جہاں نورا کمرہ ہی جوئصورت اور نازہ
تھولوں سے شجا ہوا تھا ،ینڈ کے اوپر تھولوں کی ئیناں تچھی ہوٹی تھی جنکہ ینڈ کے
,,,ئینوں طرف تھولوں کی لڑناں الگ شحر تھونک رہی تھی
♡♡♡♡♡♡♡♡♡
م س ل س م ک م گ چن ی
شالجوں کے ھے ھپ اندھنرے یں دنوار سے مر ئکانے وہ ل شا تے سے
آٹی روشتی کو دنکھ رہی تھی ،نکھرے نال آنکھوں کے گرد شناہ خلقے تھتے ہویٹ وہ
کہیں سے تھی عنایہ شکندر نہیں لگ رہی تھی ،ئم نے مچھے پرناد کردنا شاحر کہیں کا
ُ
نہیں جھوڑا تمہاری مخنت نے مچھے ،زندہ ہیں تخو گے اب ئم اور تمہاری ی نوی
ن
ُ
ُ
،آحر تچھے ایتی ئقرت ک نوں ہے اس سے ؟ اجھا خاصہ ہینڈ م خارمنگ پرسن ہے وہ
س
ہ یم ش ُ
لڑکناں ا کی انک ئگاہ کے لتے مرٹی تی یں اور انک نو ہے کہ اسے ہی مارنے
کے لتے مرٹی میتی ہے ,,فسم سے ُاشکی پرسینلیتی ُاسکا گریس ُاشکے جہرے کی وہ الن
تُ
کی شنخندگی اف نورا کسی طالم رناست کا مغرور شہزادہ لگنا ہے وہ ,,,,,کال سے ا ھرٹی
ہن ہ ن ت ک م ھ ک ن ُ
یسواٹی آواز پر اس نے نے ذاریت سے آ یں نچ کر ھولی ھی یہ لی دقعہ یں
ہ یس ک ت ہ ن ش م ُ ئ ش ُ
تھا کہ کوٹی ا کی غرئف یں ا کے آگے نول رہا تھا لے ھی وہ تی دقعہ تی ر تی
ُ
تھی حسے سیتے کے ئعد ا کی ئقرت میں ھی اصاقہ ہونے لگنا تھا۔۔۔
ت ش
ُ ُ
,,,,یس تمہیں دنکھتے آنا تھا ,,,شاحر اسے جواب د یتے ما تھے پر لب رکھ گنا
ن ُ ُ
اتمول ,,,شاحر کی ئکار پر اس نے گردن اتھانے ناپ کو د کھا
ئم اتمول تحفہ تھی ہمارے رب کی طرف سے ہمارے لتے حس نے ہماری زندگی
میں آکر ہماری زندگ نوں کو تھی اتمول ینا دنا ,,,وہ شایسنگی سے کہتے انک نل کے
ت ن ُ
لتے رکا تھا اور اسے د کھ ھر گونا ہوا۔۔۔
ت ُ
وہ ناپ کی نات پر محض اینات میں شر ہال گئ شاحر ھی اسے شاناسی د ی نا م کرانا
س
ک ئ ّ ُ
ک
اسے نانے ہنا ہسینال کے لتے ل گنا
ُ
جب نک تمہیں سب کے دلوں سے ئکال نہیں لیتی جین سے نہیں ئییھوں گی
میں مسنر غصام .....وہ تخنگی سے کہتے دونارہ مونانل کی طرف م نوجہ ہوٹی جو
ُ
مسلسل تج رہا تھا ۔۔ احساس کمنری اسے ندگمای نوں کی اتھ گہرای نوں پر لے آٹی ھی۔
ت
جیم شد