Professional Documents
Culture Documents
Zylene by Fari Nawab WWW - Urdunovelbank.com - Watermarked
Zylene by Fari Nawab WWW - Urdunovelbank.com - Watermarked
زائلین
ل ق
از م فری نواب
مک م
ل ئاول
ئاول بینک و یب پر شا ئع ہونے والے تمام ئاولز کے جملہ و حقوق تمعہ مصنفہ کے ئام
محقوظ ہے۔ خالف ورزی کرنے والے کے خالف قانونی خارہ جونی کی خا شکتی ہے۔ اگر
آپ ایتی تحرپر ئاول بینک پر شا ئع کروائا خا ہتے ہیں نو اردو میں ئایپ کر کے ہمیں سینڈ
کردیں۔ آپ کی تحرپر ئاول بینک و یب پر شا ئع کردی خانے گی۔
E-mail : pdfnovelbank@gmail.com
WhatsApp : 92 306 1756508
ھ کئ
جمار آ یں___اخال رکھنا
نہ سوات کہ عالقے میں واقع ائک جھوئا شا گانوں تھا ...ہرئالی سے تھرا او تچے او تچے
پہاڑ رہے تھرے درخت پہاڑوں پر یتے جوئصورت سے گھر غرض نہ عالقہ قدرت کا
ائک حسین شاہکار تھا ..اپہی پہاڑوں میں سے ائک پہاڑ پر وہ اوتچی جوئلی نورے
شان سے کھڑی تھی ..خان زمان کی جوئلی ,,,اس گانوں کے سردار تھے وہ,,,ہر
ائک پر ائکا رعب و دئدا نورا عالقہ ان سے ڈرئا تھا اور ائکی غزت تھی کرئا تھا ,,,وہ
.خان زمان کے دو بیتے تھے پڑے رخیم خان زمان اور جھونے سجاد خان زمان
دونوں ہی ذرا پرم مزاج کے تھے لنکن ایتی روای توں کے ئکے ..خب ائکی روای توں پر
ی ی خ چی ی
ئات آنی نو کوئ نہ ائکو ائک اتچ آگے کرشکنا تھا نہ ھے .ر م خان زمان کی توی شارا
رخیم خان خنکو سب امو خان کہتے تھے ا ئکے دو تچے تھے پڑا بینا اپراہیم خان جو 30
شال کا تھا اور اس سے جھونی شمائل خان جو 29شال کی تھی ا ئکے پہاں خائدان
سے ئاہر شادی کرنے کا رواج نہ تھا اور خائدان میں شمائل کا مناسب جوڑ موجود نہ
تھا اسوجہ سے اشکی اتھی ئک شادی پہیں ہوئ تھی .سجاد خان زمان کی ی توی مالئکہ
سجاد خان تھیں ختہیں سب مورے کہتے تھے ا ئکے تھی دو ہی تچے تھے پڑا بینا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 3
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم فری نواب NOVEL BANK زائلین
نوسف خان جو 25شال کا تھا اور جھونی بیتی ہانم خان جو اتھی 17شال کی تھی
اور سب سے جھوئا ہونے کی وجہ سے گ ھر تھر میں سب کی الڈلی تھی
آنو خان !!آنو خان !!ام کو ئاستہ دئدو تھر ام کو کالج تھی خائا اے "ہانم جیسے بیسے
ا یتے ئالوں کو ئائدھتی کچن میں داخل ہوئ
ہاں آپ خاکر ئاہر بییھو میں اتھی النی ہوں اور نہ ئال تھی کھولو میں جود آکر ینانی
ہوں ایتی گڑئا کے ئال "شمائل ہانم کو ئاہر تھیج کر ئا ش تے کی طرف م توجہ ہوئ
ت کئ
ہللا اکیر نوسف آرہی ہوں میں ائک شنکنڈ ,,,,مورے آپ نہ د یں یں ا ھی
م ھ
نوسف کو کیڑے دئکر آئ "نوسف کو آواز لگا کر وہ مورے کو کہہ کر ئاہر آئ
شمائل ہمارا ئاستہ "??اپراہیم خان جو بینل کی طرف پڑھ رہا تھا شمائل کو ئاہر ئکلتے
دئکھ سوال کنا
...صیح ئاستہ کی ذمہ داری شمائل کی تھی نو نوپہی تھگدڑ مچی رہتی تھی
ھ ییچ ک
اپراہیم بییھتے کنلتے کرسی کے آگے آئا نو ہانم نے آہستہ سے کرسی ھے یچ لنا
ی
ہانم ہم نے دئکھ لنا ہے کرسی واپس آگے کریں "اپراہیم نے گھڑی یند کرنے
ہونے مصروف سے ائداز میں کہا
خانم آپ سے کیتی ئار کہا ہے میری قم نض ادھر ہی رکھ دئا کریں "نوسف نے الماری
میں متہ دنے ہی شمائل سے کہا
ہاں نو میں نے پہیں رکھی تھی اتھی ئکال کر کہاں خلی گئ ,,,,میرا خنال ہے ئانو
اتھی صفانی کرکے گئ ہے اسی نے کہیں ادھر ادھر کردی ہے وہ اتھی تمہارے
کمرے کی صفانی کرکے گئ ہے ,,,نہ لو مل گئ "وہ قم نض ڈھوئڈنی خارہی تھی شاتھ
مسلسل نول تھی رہی تھی آخر کار قم نض مل خانے پر اس نے قم نض نوسف کی
طرف پڑھائ .نوسف نے قم نض لیتے کنلتے الماری سے سر ئکاال نو ائک دم تھ یھک
گنا .وہ ئکھرے سے خلتہ میں ہوش اڑاد یتے ئک جوئصورت لگ رہی تھی اور کچھ وہ
نوسف کے شا متے دو یتے کے معا ملے میں ذرا الپرواہ تھی ہوخانی تھی ییھی اسکا
دو یتہ اتھی تھی پس ائک طرف ئام کو لنک رہا تھا
سرخ ہویٹ اور ہویٹ کے اوپری کنارے پر ئل جو شاری نوجہ ایتی طرف ک ھییچنا تھا
پہایت جوئصورت سرانے کی مالک وہ پہایت جوئصورت تھی لنکن ئدقسمتی سے اسکا
ئصیب اینا جوئصورت نہ تھا
نوسف ,,,نوسف کوپسی دینا میں خلے گتے "شمائل کے ہاتھ ہالنے پر وہ ہوش میں
آئا
ہاں خلدی سے آخاو ئاستہ ینار ہے "شمائل اسے کہہ کر ئاہر خلی گئ"
ہانم آ ئکے بییروں کی یناری کیسی خل رہی ہے "??اپراہیم نے ئاستہ کرنے ہونے
رخ اخائک سے ہانم کی طرف کنا نو وہ پڑی طرح اجھل پڑی متہ میں پراتھا پری طرح
تھوپسا ہوا تھا حسے خلق سے اپرئا مشکل ہوگنا خلدی خلدی نوالے کو خنا کر ائدر کرنے
چ م کئ
کی کوشش کرنے لگی اپراہیم اشکے جوئصورت ئقوش د ھ تے لگا گول تول شا ہرہ حس
ت گ ج ھ کئ
پر مونی مونی کالی آ یں ھونی سی ئاک اور مونے مونے النی ہویٹ ھولے
تھی ئالکل مفامی ییھانوں والے پہیتی تھی اور تچوں میں مفامی شکول خانے کی وجہ
سے اشکی اردو تھی ییھانوں والی تھی ..غرض وہ ایتی جوئصورنی سے اپراہیم کے دل
.میں پہلکا مجا د یتی تھی
خب اشکی ینداپش ہوئ اسوقت اپراہیم تیرہ شال کا تھا اشکے یندا ہونے کے ئعد
اپراہیم اور نوسف ئاقاعدہ لڑنے تھے اسے لیتے کنلتے اور اپراہیم جوئکہ پڑا تھا نو وہ
ئ
خ یت خائا اور تھر ہانم پر ق نصہ جما کر بییھ خائا اشکی اییچمیٹ کو د ھ تے ہونے خان
ک
اونے خان مڑا نہ نم کیسا سوال کرنی اے نہ کوئ سوال اے کرنے کا کنا نم کو
معلوم پہیں اے کے ام پڑائ میں کینا زپردست اے ا جھے اجھوں کو ام نے ییچھے
جھوڑدئا اے "ہانم نے نوالہ ئگل کر نورے جوش سے کہا نو اپراہیم ہوش میں آئا
جی ہاں مچھے ا جھے سے ینا ہے کے آپ پڑھانی میں کیتی زپردست ہیں آج شام کو
میرے آنے کے ئعد کنابیں لنکر میرے کمرے میں آخا یتے گا سراقت سے "کہہ وہ
دوئارہ ئاستہ کی طرف م توجہ ہوا نو ہانم متہ ینا کر رہ گئ
❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
آخابیں خان آپ کا ہی ای نظار تھا "نوسف گل خان کے شاتھ ائدر ییھا .ائدر تمام
سرداران ایتی ایتی پشستوں پر پراجمان ت ھے وہ آگے پڑھ کر خان شابیں کے پراپر
میں بییھ گنا .اشکے بییھتے ہی خرگے کی سروعات ہوئ
ہاں نو ذپسان ملک نم نے ہماری زمیتوں پر ئاخاپز ق نصہ کنا ہوا ہے اور کہہ رہے ہو
کے ہم نے وہ تمہیں ییچی ہیں خاالئکہ پہاں موجود سب لوگ خا یتے ہیں کے ئات
اشکے خالف ہے نم نے ہماری زمیتوں پر ئاخاپز ق نصہ کر رکھا ہے "خان شابیں کی
رعب دار آواز گوتچی
❤❤❤❤❤❤❤❤❤
سر اقنان ملک آ ئکے آقس میں آپ کا ای نظار کر رہے ہیں "آخر میں اشکی شنکرتیری
ت ق ج غ ش ج ج
.قارہہ نے ھ کتے ہونے خیر دی وہ ا کے صہ سے ا ھی طرح وا ف ھی
تھنک ہے "اپراہیم نے ہاتھ اتھا کر اشکی ئات کانی اور کمرے کے ائدر پڑھ گنا
اوہ کنا خال ہیں اپراہیم خان "اپراہیم کے آقس میں داخل ہونے پر وہ کرسی سے"
کھڑا ہوا نو اپراہیم نے اسے ہاتھ سے دوئارہ بییھتے کا اشارہ کنا اور جود تھی آخر ایتی
کرسی پر بییھ گنا
کہو کیسے آئا ہوا "اپراہیم نے سرد آواز میں درئاقت کنا"
میں تمہیں پہلے ہی م نع کرحکا ہوں اقنان اس ڈئل سے تمہیں نو قائدہ ہوگا لنکن"
"میرا ئقصان ہی ئقصان ہے اور اپراہیم کیھی گھانے کا سودا پہیں کرئا
نم اجھا پہیں کر رہے اپراہیم تمہیں پہت خلد اسکا حساب د ینا ہوگا "اقنان ملک"
غصہ سے کھولنا آقس سے ئکل گنا
❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
❤
"ہانم خانو تچے خاکر دئکھو اپراہیم کو کچھ خا ہتے نو اسے دو تچہ تھکا ہوا آئا ہے"
مورے نے ہانم کو کہا جو کب سے اپراہیم سے جھیتے کی کوشش کر رہی تھی کے
کہیں وہ اسے پڑ ھتے ہی نہ ئاللے پڑھانی سے نو و پسے ہی اشکی خان خانی تھی
یتی نم ادھر آنو ذرا آج نو میں تمہاری مار لگا ہی دوں ماں نو دشمن ہے ئا تمہاری اور"
کیتی مریتہ نوال ہے اپراہیم سے آپ کرکے ئات کنا کرو "مورے نے ا یتے ئاوں سے
خنل ئکالی نو وہ خلدی سے اوپر اپراہیم کے کمرے کی طرف تھاگ گئ
وہ دھاڑ سے دروازہ کھول کر ائدر داخل ہوئ تھی لنکن شا متے کھڑے خان کو دئکھ کر
ن گ ھ ت ھ ت ھ کش ئ
ا کی آ یں تی کی تی رہ یں
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 22
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم فری نواب NOVEL BANK زائلین
اونے خاینین !!نہ نم کنا کرنی ہے ام اتھی امو خان کو خاکر ینائا اے کے نم"
ا یتے ی یٹ پر بیتو ی توانی اے وہ تھی اینا پڑا "ہانم حستے پہلی مریتہ اپراہیم خان کو
سرٹ لیس دئکھا تھا اشکے سیتے سے لنکر ی یٹ ئک آنے کوپرا کے بیتو کو دئکھ کر قورا
اموخان کو سکایت لگانے خل پڑی
ہانم خان ادھر آ یتے قورا "اپراہیم جو کے اتھی آقس سے آئا تھا اور سرٹ ائار کر"
پہانے خارہا تھا پہلے نو ہانم کے دھڑام سے دروازہ کھول کر ائدر آنے پر شنینائا اور
اب ہانم کو ئاہر خانے دئکھ کر دھاڑا
خیردار جو آپ نے امو خان کو خاکر کوئ التی شندھی ئات نولی ,,,,پہت سوق ہے"
آئکو اینا اور ہمارا مزاق ی توانے کا "اپراہیم نے اسے غصہ سے گھورا نو ہانم نے
خلدی سے اینا سر ئفی میں ہالئا
گڈ ,,,اب خا یتے اور ایتی کنابیں لنکر آ یتے اور خیردار جو اب نوک کتے ئغیر ہمارے"
کمرے میں آ بیں نو "اپراہیم کی ئات پر ہانم قورا کمرے سے ئاہر ئکل گئ نو اپراہیم
نے گہری شاپس تھری وہ ہمیشہ اسے ا پسے ہی مشکل میں ڈال د یتی تھی
نوسف ا یتے کام بینا کر خرگے سے واپس آئا نو شمائل کچن میں تھی ئافی سب ا یتے
ا یتے کمروں میں تھے اسوقت سب پڑے عموما آرام کرنے تھے تھر ائک گ ھیتے ئعد
ئقرینا نو ئک کھانے کا ئانم ہوئا تھا وہ کچن میں آئا نو شمائل جو کچن میں کھڑی کچھ کام
کر رہی تھی کھنکے کی آواز پر ئلتی
ہاں نم خاکر بییھو میں پس اتھی آئ "شمائل نے اشارہ کنا نو نوسف ئاہر الن میں"
رکھی کرستوں میں سے ائک کرسی گھسیٹ کر بییھ گنا ..کچھ ہی دپر میں شمائل تھی
کافی کے دو مگ ئکڑے ئاہر آگئ
نو تھر آج آپ نے نورا دن کنا کنا "?شمائل کے بییھ تے کے ئعد نوسف نے اس"
سے سوال کنا
کچھ خاص پہیں وہی عام سی روبین مورے اور اموخان کے شاتھ گھر کے کام"
شم توانے پڑھانی کری ہانم کو تھی تھوڑا پڑھائا ..اتھی کچھ دنوں ئعد ئلوسے کی شادی
ہے نہ نو "....وہ اور تھی پہت کچھ نول رہی تھی لنکن نوسف پس اشکے ہلتے
ہوی توں کو دئکھ رہا تھا تھرے تھرے سرخ رئگ کے ائاری ہویٹ نوسف کے دل
میں طوقان مجا رہے تھے
نوسف نوسف نم بییھے بییھے کہاں کھو خانے ہو ,,,نم نے کچھ شنا تھی جو میں نے"
کہا "شمائل ئاراضگی لتے اسے گھور رہی تھی
ئقرینا دس میٹ ئعد ہانم ایتی کنانوں کا ڈھیر اتھانے کمرے میں داخل ہوئ اور
شاری کنابیں الکر ینڈ پر ییخ دیں اپراہیم نے اشکی ئاراضگی کا نوپس پہیں لنا
یم
"خلیں ھس ئکا یں"
ل ی
اجھا خلو خلدی سے ائکسرشاپز بین کے فرسٹ تھری کوپشسیس شالو کریں اور جو"
شمچھ پہیں آرہا وہ نوجھیں"اپراہیم نے مسکراہٹ دئا کر کہا اور دوئارہ سے موئائل
میں مصروف ہوگنا
ہتہہ اے کناب نم کو کیڑا پڑے ,,,تمہیں لکھتے والے کو ہللا چہیم واضل"
کرے,,,,نم گل سڑخانو ,,,ہتے ہللا اماری زئدگی عذاب ہوگئ "وہ آہستہ آواز سے
پڑپڑانی کناب کھو لتے لگی
کے شانے پر ئکائا اور سوگئ اسکا دو یتہ شانے سے ڈھلک کر ییچے کہیں پڑا ایتی
قسمت کو رو رہا تھا
ہانم ,,,ہانم اتھیں کھائا نو کھالیں "اپراہیم نے آہستہ سے اسے آواز دی لنکن وہ"
پہت گہری بیند سوگئ تھی .اپراہیم نے آہستہ سے اشکے سر کے ییچے ہاتھ رکھ کر
اسے ینڈ پر لنائا اور اشکی ئاک جومی اتھی وہ مزئد کوئ بیش قدمی کرئا کے دروازہ تجا
وہ خلدی سے ہانم کو لنا کر اتھا اور دروازہ کھوال شا متے ہی شمائل کھڑی تھی
ہاں پہیں ہیں سوگئ ہیں نم خانو میں تھی آئا ہوں "شمائل کے خانے کے ئعد"
اپراہیم نے دروازہ یند کنا ,ہانم کے دو یتے کو اتھا کر شاینڈ پر رکھا ,کنابیں اتھا کر
شنلف پر رکھیں ,تھر اسے صچیح سے کمنل اوڑھا کر الیٹ یند کرکے ئاہر آگنا
اپراہیم بیتے ہانم کہاں ہے "?امو خان نے اسے اکنلے آنے دئکھ کر نوجھا"
امو خان وہ سو گئ ہیں کافی گہری بیند میں ہیں نو میں نے اتھائا مناسب پہیں"
شمچھا "اشکی ئات پر امو خان نے سر ہال دئا خنکہ مورے سر ئکڑ کر رہ گنیں ہانم
کے شا متے جیسے ہی کنابیں آنی تھی وہ قورا یتہوش ہوخانی
❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
اگلے دن صیح وہ ئاستہ سے قارغ ہوکر خرگے کو خانے کنلتے ئکلتے لگا .....اپراہیم ا یتے
کمرے میں تھا ہانم کالج خا خکی تھی ئافی سب تھی ا یتے کام بینا رہے تھےخب
اسکا قون تجا "ہاں ائاز ,,نم نے پہیجا دئا اسے قارم ہانوس ?,,,ہاں ,,,اجھا اسے
"وہیں ئائدھ کر رکھو میں آکر اشکے ہوش تھکانے لگائا ہوں ,,اوکے ہللا خاقظ
کس کے دماغ تھکانے لگانے خارہے ہو نم "?وہ اتھی راہداری سے ئکل ہی رہا"
تھا خب شمائل کی آواز پر اشکے ئاوں زتجیر ہونے
کچھ ضروری کام ہے وہی بینانے خا رہا ہوں آخاوئگا اتھی "وہ سرد آواز میں کہہ کر"
ئاہر ئکلتے لگا خب شمائل کی آواز نے ت ھر سے اسے روکدئا
"!نہ نم مچھ سے کیسے ئات کر رہے ہو ہوسف میں خار شال پڑی ہوں نم سے"
اور نوسف کا دماغ جو پہلے ہی گرم ہو رہا تھا اشکی ئات پر اسکا مییر شاٹ ہوا ییھی
اس نے شمائل کو ئازووں سے ئکڑ کر کھییجا .....وہ شندھا آکر اس کہ سیتے سے لگی
.....تھی ......نوسف نے ا یتے دونوں ئازو تھی اشکی کمر کے گرد کس دنے
اب ینابیں ذرا کون کس سے پڑا ہے ...اور میں آئکو فرسٹ اور السٹ ئانم وارن"
کر رہا ہوں خانم اگر آ یندہ آپ نے مچھے نہ طغتہ دئا کے میں جھوئا ہوں نو یناتج کی
ذمہ دار آپ جود ہوئگی "شمائل کو جھنکے سے جھوڑ کر وہ مین گ یٹ سے ئاہر ئکلنا خال
......گنا اور ییچھے وہ دئگ کھڑی رہ گئ کے آخر نہ نوسف کو ہوا کنا ہے
❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
❤❤
گل خان اپراہیم خان سے کہو ہم سے بییھک میں مالقات کرے "خان شابیں"
خکم دئکر ئاہر کی طرف پڑھے .گل خان نے اپراہیم کے دروازے پر دشنک دی
"?خان اخازت"
تھنک ہے گل خان نم گاڑی ئکالو ہم آنے ہیں اور ہاں صفدر کو قون کر کے کہو"
.وہ قارہہ کو ینا دے آج ہم دپر سے آ بینگے "گل خان اسکا خکم سن کر ئاہر خال گنا
اپراہیم نے وایٹ ڈرپس سرٹ کے بین یند کتے مصتوط کالئ میں گھڑی ئائدھی
ا یتے ئال خنل سے سیٹ کتے اور کمرے سے ئاہر ئکال .اپراہیم پہایت ہی وختہہ
وہ آکر گاڑی میں بییھا نو صفدر نے گاڑی شنارٹ کری .ئقرینا 5میٹ کے ئعد گاڑی
بییھک کے ئاہر رکی تھی .اپراہیم دروازہ کھول کر ئاہر ئکال اور شاہانہ خال خلنا ہوا
بییھک میں آگنا شا متے ہی ائک صوقے پر خان شابیں بییھے تھے ا ئکے پراپر والے
.صوقے پر پڑے خان اور جھونے خان بییھے تھے ائک صوقے پر نوسف بییھا تھا
اپراہیم نوسف کے شاتھ بییھ گنا
جی خان شابیں خکم "اشکے ادب پر خان شابیں جوش ہونے"
اپراہیم خان ہم خا ہتے ہیں کے ہانم اپراہیم خان کو اب رحصت کردیں .امند ہے"
"آپ ہماری ئات سے اعیراض پہیں کریں گے
"جیسا آپ کہیں"
نو تھر تھنک ہے اپساہللا اس ہفتے جھ دن ئعد ہم رحصتی کریں گے نوسف آپ"
"شارے ای نظام دئکھ لیجیتے گا
جو خکم خان شابیں "وہ دونوں اکھتے ایتی پشست سے کھڑے ہونے"
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 40
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم فری نواب NOVEL BANK زائلین
آپ خا یتے اپراہیم اور نوسف آج آپ خرگے میں سرئک پہیں ہوئگیں "?ائکی"
اخازت پر اپراہیم ئاہر ئکل گنا نو اپہوں نے نوسف سے درئاقت کنا
❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
❤
ا یتے عالقے سے ئاہر ئکل کر ئقرینا آدھے گھیتے کی ڈرای تو کی دوری پر اسکا قارم ہانوس
تھا .گاڑی کو قارم ہاوس کے نورچ میں ک ھڑا کرکے وہ دروازہ کھول کر ئاہر ئکال اور لمتے
لمتے ڈگ تھرئا دھاڑ سے مین گ یٹ کھول کر ائدر داخل ہوا
"ائاززز ائاززز"
"جی خان"
"?کہاں ہے وہ"
ئاس ییچے بیسمیٹ میں "ائاز سے درئاقت کرکے وہ تیزی سے بیسمیٹ کی طرف
پڑھا .بیسمیٹ کے درمنان میں ذپسان ملک یندھا ہوا تھا .نوسف نے آگے پڑھ کر
اسکا متہ دنوخا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 43
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم فری نواب NOVEL BANK زائلین
پہت اکڑ دکھا رہے تھے نہ ذپسان ملک اب کہاں گئ شاری اکڑ "??نوسف نے"
ئ ش کئ
ایتی سرخ آ یں ا کی آ ھوں یں گاڑی اور اش ہزایتہ کہا
ت م ک ھ
اوہ اجھا نو تمہارا وہ ڈپش تھائ حسکو اتھی ئک پہی پہیں ینا کے اسکا تھائ عایب"
ہے وہ مچھے جھوڑے گا پہیں ...واہ "جھنکے سے اسکا متہ جھوڑ کر وہ ییچھے ہوا
نو تھنک ہے خب ئک اسے ینا خلنا ہے ہم تمہاری تھوڑی خاطر نواصع کرنے"
.ہیں "نوسف نے نہ در نہ اشکے متہ پر وار کتے حس سے اسکا خیڑا خگہ سے ہل گنا
جون پری طرح اشکے متہ سے ئکل کر پہتے لگا
اب نم ای نظار کرو اگر تمہارے تھانی کو ینا خل گنا نو تمہیں جھوڑدوئگا اور نم ہماری"
زمینیں ہمارے جوالے کرو گے اور اگر پہیں ینا خال نو میں کل تھر سے تمہاری خاطر
نواصع کروئگا "نوسف کہہ کر اسے ییچھے پڑینا جھوڑ کر جود ئاہر ئکل آئا
❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
ہاں ئالکل اور نہ اپراہیم آ بیں نو اپہیں تھی کہتی ہوں کل ہانم کو لیجا کر تچی کو"
کق ئ
شاینگ کرا البیں "مورے نے مسکرا کر امو خان کی کر د ھی
آپ رکیں میں دئکھ کر آئا ہوں "نوسف اتھا اور کچن کی طرف پڑھا .کچن میں ضرف"
شمائل تھی ہانم شائد اوپر خلی گئ تھی
خانم آج آپ ئاہر بییھ کر ئابیں پہیں کریں گیں "?نوسف نے مسکرا کر اشکی"
پست پر لہرانی کمر سے ییچے ئک آنی جونی کو دئکھا
پہیں میں ک توں نم سے ئاراض ہوئگی "اس نے ئاراض ئاراض لہچے میں کہا"
"?نو"
اجھا پہت خلدی خنال آگنا تمہیں میری ئاراضگی کا "اس نے مڑ کر نوسف کو گھورا"
پہیں خانم اتھی نو کسی لڑکی کو کڈی یپ پہیں کنا لنکن پہت خلد ہی کروئگا "نوسف"
نے اشکے کانوں کے ئاس جھک کر معتی خیز سی سرگوسی کری
آپ ا یتے ییھے سے دماغ پر اینا زور نہ دیں "مزے سے کہنا وہ کچن سے ئکل گنا"
اور ییچھے وہ اشکی ئانوں میں الچھتی رہ گئ
❤❤❤❤❤❤❤❤❤
آخابیں ہانم میں اینا کام بینا لوں تھر خلتے ہیں "گاڑی کو قنکیری کے ئاہر روک کر"
اس نے ہانم کی خایب کا دروازہ کھوال
ام آرہا اے "ا یتے ہاتھ کو اپراہیم کے ہاتھ میں تھمانی وہ تمشکل خادر سییھالتی"
ئاہر ئکلی .اپراہیم اسکا ہاتھ ئکڑ کر قنکیری کے ائدر داخل ہوا .ہانم اسیناق سے ادھر
ادھر دئکھتے لگی وہ پہلی دقعہ اپراہیم کی قنکیری آئ تھی .قنکیری میں داخل ہونے
ہانم آگے دئکھ کر خلیں "اپراہیم اسے نوکنا لفٹ کی طرف پڑھا .پہت سی شناپش"
تھری ئگاہیں ائکی طرف اتھی ت ھیں .لفٹ میں اس نے کس کر اپراہیم کا ئازو ئکڑ لنا
نو اپراہیم نے اسے مسکرا کر دئکھا اور اشکے گرد مصتوط شا حصار ئائدھ دئا .لفٹ رکی نو
.وہ ا یتے آقس میں داخل ہوا
طرف پڑھا
ام اس پر بییھ خانے "?ہانم نے اپراہیم کی کرسی کی طرف اشارہ کنا نو اپراہیم نے"
سر ہال دئا .ہانم اس پر بییھ کر زور زور سے جھولے لیتے لگی .دروازے پر دشنک
.ہوئ نو ہانم نے خیر روکی
""Come in
اخازت ملتے پر قارہہ روم میں داخل ہوئ .ہانم نے غصہ سے اس فیشن اینل سی
لڑکی کو دئکھا تھا
وہاں بینل پر رکھو میں کرئا ہوں اور نہ قائل دئکھو پہاں پر کچھ پرائلمز ہیں ائکو"
"تھنک کرو اور پراڈکیس کمنل یٹ کرو مچھے کسی کام سے خائا ہے نو نم مییج کروا لینا
اپراہیم قائل کھول کر قارہہ کو شمچھانے لگا نو ہانم غصہ سے سرخ ہوگئ .قارہہ کو روانہ
کرکے اپراہیم ہانم کی طرف م توجہ ہوا نو اسکا سرخ چہرہ دئکھ کر تھ نکا"کنا ہوا ہانم "وہ
اشکی طرف پڑھا نو ہانم کے کی آئکھوں میں مونے مونے آپشو آ گتے .وہ خیرت زدہ شا
ہانم میری خان کنا ہوا آپ رو ک توں رہی ہیں "?اپراہیم نے پرپسانی سے ہانم سے"
نوجھا
ئالکل میری خان میں ضرف آپ کا ہوں "اپراہیم نے اشکے آپشو ضاف کرے"
"میری خان ا پسے نو پہیں ئکال شکتے نہ وہ میرے پہت کام کرنی ہے"
"اجھا وعدہ"
❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
❤
شمائل کا ینیشن کے مارے پرا خال ہورہا تھا ادھر سے ادھر خکر لگا کر خب تھک گئ
نو صوقے پر بییھ گئ مسلسل اشکے دماغ میں پہی خل رہا تھا کے کہیں نوسف کسی
علط کام میں نو پہیں پڑگنا ,,کہیں اس نے کسی لڑکی کو نو کڈی یپ پہیں کرلنا ہللا
کہیں کچھ پڑا نہ ہوخانے .آخر کار اشکے دماغ میں ائک پرک یب سوجھی
زرمیتے خانو ذرا خاکر معلوم کرو گل خان ہے کے پہیں اور اگر ہے نو اس سے کہو"
گاڑی ئکالے مچھے کہیں خائا ہے "اس نے جوئلی کی مالزمہ کو روانہ کنا
بیتی جی گل خان گاڑی ئکال رہا ہے آپ آخابیں "مالزمہ تھاگی تھاگی آئ"
اجھا رکو میں شال لنکر آئ "شمائل شال لنکر ئاہر کی خایب پڑھی .کسی کو ینا تھی"
پہیں خلنا اور وہ ہوکر تھی آخائا مالزمہ اشکے شاتھ آنے لگی نو اس نے اشارے سے
ب
مالزمہ کو م نع کردئا اور ئاہر آکر گاڑی میں ییھی
جی ینگم ضاختہ جو خکم "آدھے نونے گ ھیتے کی ڈرای تو کے ئعد گاڑی قارم ہاوس میں"
.رکی .جوکندار نے گل خان کو دئکھ کر دروازہ کھول دئا
گل خان کسی کو خیر نہ ہو ہمارے پہاں آنے کے ئارے میں اور نم رکو میں"
تھوڑی دپر میں آنی ہوں "شمائل کہہ کر ائدر کی طرف پڑھی لنکن درمنان میں ہی
.ائاز مل گنا .اشکو وہاں دئکھ کر ائاز پڑی طرح تھ نکا
ہاں مچھے کچھ کام تھا ہ تو را شتے سے "ائاز کو شاینڈ پر کرکے وہ ائدر گھسی اور اوپر"
والے قلور کی طرف پڑھی .ائاز نے خلدی سے موئائل ئکال کر نوسف کو کال مالئ
نوس ,,نوس ائک پڑی گڑپڑ ہوگئ ,,وہ ینگم ضاختہ پہاں آگئ ہیں "دوسری طرف"
سے کال اتھانے خانے پر وہ قورا نوال ..دوسری طرف نوسف پری طرح تھ نکا .امو
خان اور مورے نو اشکے شاتھ تھی اور شمائل اپراہیم کے شاتھ نو تھر نہ .....اوہ
...نو
امو خان ائک پہت ضروری کام ہے آدھا گھینا لگے گا نہ صفدر آپ لوگوں کے"
شاتھ ہے "امو خان کو اظالع کرکے وہ گاڑی میں بییھا ئقرینا 20میٹ کا راستہ
اس نے یندرہ میٹ میں طے کنا تھا
شمائل نے اوپر کے کمرے د ئکھے دس میٹ نو اسی میں لگ گتے تھر وہ ییچے
بیسمیٹ کی طرف پڑھی خب ائاز اشکے را شتے میں خائل ہوا
"ہ تو میرے را شتے سے ائاز مچھے سب معلوم ہے کے نم لوگ کنا جھنا رہے ہو"
لنکن ینگم ضاختہ "..ائاز نے کچھ کہنا خاہا لنکن شمائل اشکے شائڈ سے ہونی ئکلتی"
خلی گئ اور ییچھے ائاز نے پسی سے کھڑا رہ گنا ...شمائل بیسمیٹ کا دروازہ کھول کر
ییچے آئ نو شا متے ہی کرسی پر کوئ یندھا ہوا تھا .....وہ مزئد آگے پڑھی نو اس آدمی
ک چی ی
کی پری خالت دئکھ کر اس نے متہ پر ہاتھ رکھ لنا ......ییھی ھے سے سی نے
اسے ئازو سے ئکڑ کر کھییجا شمائل کی خیخ ئکل گئ......نوسف نے اشکے دونوں ہاتھوں
کی کالیناں خکڑ کر دنوار سے لگا دیں حس سے اشکے چہرے پر سے ئفاب ہٹ
گنا ........شمائل دہست زدہ سی اشکے چہرے کو دئکھ رہی تھی خنکہ نوسف اشکے
...پہت ہی اعلی نوسف خان,,,ایتی گرل فرینڈ کو لنکر آنے ہو ,,مچھے تھی کھولو"
ملکر عیش کریں گے "ذپسان ملک کی آواز پر وہ ہوش میں آئا اور اشکے الفاظ پر
شمائل کو جھوڑ کر بیش میں آکر آگے پڑھا اور ائک زوردار ییچ اشکے متہ پر رشند
کنا ......تھر وہ ئاگلوں کی طرح اسے مارئا گنا پہاں ئک کے ذپسان یتہوش
ہوگنا .......اس نے سرخ آئکھوں اور یتی رگوں کے شاتھ مڑ کر دئکھا .......شمائل
......تھتی آئکھوں کے شاتھ متہ پر ہاتھ ر کھے ایتی خیچوں کا گال گھویٹ رہی تھی
نوسف نے غصہ سے اسکا ئازو دنوخا اور اسے گھسنینا ہوا ئاہر ئکال .....ائاز اور گل
ھ ت
......خان کو وہ پہلے ہی یج حکا تھا
❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
❤❤
او خان مڑا ,,ام ئک گنا اے ,,پس ام کو گر خائا اے اب "ہانم نے متہ پشور کر"
کہا
اجھا پس نہ السٹ شاپ تھر ہم خلتے ہیں "اپراہیم ہانم کو لنکر نوینک میں داخل"
ہوا ...کافی دپر ئک نو اپراہیم کو کچھ پسند نہ آئا خب آخر میں اشکی ئطر رئڈ کلر کے
.لہنگے پر پڑی .ڈ یپ رئڈ ئلنک کو خائا ہوا وہ لہ نگا پہایت جوئصورت تھا
اونے مڑا اسکا ییچے واال گال نو کس قدر پڑا اے ,,ام نہ نئ ین شکنا "ہانم نے اشکے"
پ ق گ ھ کگ ئ ئ
ینک والے لے کو د کھ کر آ یں تھاڑیں ...اسکا ینک واال ال وا عی ہت ڈ یپ تھا
کمر سے ذرا شا اوپر آئا ہوا
اجھا ,,آپ پہاں کھڑی ہوں میں لنکر آئا ہوں ,,اور پہاں سے ادھر ادھر پہیں"
ہوئا ہے "اپراہیم قوڈ کورٹ کے کارپر شاینڈ پر اسے کھڑا کرکے آپس کرنم ئارلر کی
طرف پڑھا رش اسفدر تھا کے بییھ تے کے لتے کوئ خگہ ہی خالی پہیں تھی ....اتھی
اپراہیم کو گتے تمشکل یندرہ میٹ ہی ہونے تھے خب کوئ ییچھے سے آکر ہانم سے
ئکرائا
اونے مڑا ,,,ینان کا تچہ نم ائدی اے کنا ,,,نم کو ئطر نئ آنی اینا پڑا ام کڑا اے"
ادر ,,,ئاگل کا تچہ "ہانم کی زئان قل تیزی سے خل رہی تھی اسے احساس ہی نہ ہوا
...خب ان ئاتچ لڑکوں نے اسے گھیر لنا
دئکھو نو دوستوں کنا بیس ہے...واہ ییھانی "ان میں سے ائک خناست سے کہنا"
آگے پڑھا اور ہانم کو کالئ سے ئکڑا
تمہاری ہمت تھی کیسے ہوئ میری ی توی کو ہاتھ لگانے کی "!!!!وہ اسفدر زور سے"
دھاڑا کے وہاں کھڑے شارے کے شارے لوگ کایپ گتے ....مال کنا ای نظامتہ
...تھاگی تھاگی آئ تھی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 69
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم فری نواب NOVEL BANK زائلین
سر ,,سر جھوڑیں ئلیز "منییحر اس ییھرے ہونے شیر کو رو کتے کی کوشش میں"
ہلکان ہو رہا تھا
اونے خان ,,جوڑو اسے وہ مر خائگی "ہانم نے گ ھیرا کر اسے ئازو سے ئکڑ کر کھییجا نو"
اپراہیم تھوڑا شا ییچھے ہوا ...وہ لڑکا خلدی سے اتھ کر تھاگ گنا ..منییحر نے اپراہیم
کو تھنڈا کنا نو وہ غصہ میں ہانم کا ہاتھ ئکڑ کر ئاہر ئکل گنا
❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
رات کا قنکشن تھا جو ئاہر الن میں ارییج کنا گنا تھا .یناری نوری تھی .ہانم نے
جوئصورت سی فراک پہتی ہوئ تھی حسکی ئاڈی ئلو ,قال ینک اور دو یتہ اورتج کلر کا
تھا .وہ ئالکل گڑئا لگ رہی تھی .مہکتے تھولوں کی خ تولری پہتے النے شا منک اپ
کتے ..شمائل نے ست رئگی ائار کلی فراک پہتی تھی حسمیں اشکی گالنی رئگت کھل
اونے آنو خان ,نم کینا ینارا لگ را اے ئا ,,اے ئا امو خان"?ہانم نے اسیناق"
سے شمائل کو دئکھ کر کہا
جی ماشاہلل آج نو میری دونوں ینیناں ہی پہت یناری لگ رہی ہیں "امو خان نے"
مسکرا کر دونوں کی ئغرئف کری ..مورے نے نم آئکھوں سے مسکرا کر ائکی مچیت کو
دئکھا تھا .اپہیں شمائل کے لتے پہت دکھ ہوئا تھا ...اجھی تھلی ایتی یناری لڑکی
رشموں کی تھی یٹ خڑھ گئ تھی ....وہ ای نیس کی ہوگئ تھی اس شال ...کیھی کیھی
پڑی نی نی ,,خان شابیں کہہ رہے ہیں کے نی نی کو ئاہر لے آ بیں "زرمیتے نے"
آکر خیر دی نو شمائل نے ہانم کو کھڑا کنا .اسے شہارا دنے وہ ئاہر الئ اور الکر اپراہیم
کے پراپر میں ییھا دئا ,,اپراہیم نے گہری ئطروں سے اشکے اس روپ کو آئکھوں کے
.ذرئعہ دل میں ائارا تھا
نم پہاں کنا کر رہے ہو نوسف ییچے خاکر ا یتے کام بینانو "کھوکھلی ہیسی ہیستے اس"
نے ہلکے سے نوسف کو ڈ ینا
ائک ئات نوجھوں آپ سے "?نوسف نے آگے پڑھ کر اسکا مومی ہاتھ ا یتے"
مصتوط ہاتھوں میں لنا
مچھ سے شادی کریں گی "?اور شمائل کو لگا کے شانوں آشمان اشکے سر پر آگرے"
ہوں .دو شنکنڈ کنلتے نو وہ شکتے میں خلی گئ اور تھر
❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
❤
مہندی کا قنکشن خیر خیریت سے گزر گنا .شمائل کی عیر موجودگی سب نے محشوس
کری تھی لنکن مورے نے اشکی طی نغت خرانی کا پہانہ کر دئا تھا .آج ئارات کا دن
...تھا .صیح سے سب یناری میں مصروف تھے ...آخر کار قنکشن کا ئانم تھی آپہیجا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 76
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم فری نواب NOVEL BANK زائلین
ہانم ئارلر سے ینار ہوئ تھی نوٹ کر روپ آئا تھا اس پر ...شمائل گھر میں ہی ینار
ہوگئ تھی 9...تچے وہ لوگ شادی ہال پہیچے تھے ...سب سے پہلے ہانم اور اپراہیم
کو سییج پر ییھائا
جی خان کی خان "اپراہیم اشکے طرز تجاطب پر قدا ہوا ..آج نو و پسے تھی وہ اپراہیم"
کے دل میں قنامت مجا رہی تھی
"میری خان خب ہم ینڈروم میں خاینگیں نو تھر میں ا جھے سے آئکی ئغرئف کروئگا"
اپراہیم نے معتی خیزی سے کہا
کس ئات پر ہیسا خا رہا ہے "شمائل جو اتھی سییج پر آئ تھی نے مسکرا کر نوجھا"
ایتی ی توی کے جوکس پر ہیس رہا ہوں "اپراہیم نے ہیس کر جواب دئا ....اسی"
طرح ہیسی مذاق میں قنکشن گزر گنا ...رات کو شاڑے گنارہ تچے کہیں خاکر رحصتی
ہوئ ..ہانم کو اپراہیم کے کمرے میں پہیجا دئا گنا نو وہ بییھ کر اپراہیم کا ای نظار کرنے
لگی ....مزئد دس میٹ ہی گزرے تھے خب وہ بیند میں جھو متے لگی ....ئقرینا 20
میٹ ئعد اپراہیم کمرے میں داخل ہوا نو وہ مزے سے سو رہی تھی اور ہانم کی بیند
.نو اپسی ئکی تھی کے کوئ اشکے ئاس ڈھول ئاجے تھی تجائا نو اشکو کوئ فرق نہ پڑئا
اپراہیم نے شیروانی ائار کر صوقے پر ڈالی اور اشکے ئاس بییھ کر اسکا ڈھلکا ہوا سر
شندھا کنا ...امو خان نے اشکی ئاک تھی جھدوائ تھی حس میں پڑی پڑی سی ییھ
قنامت ڈھا رہی تھی .اپراہیم نے اس سے ئطریں خرا کر ئاک سے ییھ کھولی ...ییھ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 79
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم فری نواب NOVEL BANK زائلین
ئکال کر کانوں سے جھمکے ئکالے ...تھر ینیں کھول کر دو یتہ سر سے الگ کرکے
ینڈ سے ییچے ڈال دئا ....تھر اپراہیم نے اسکا ی نکلیس ئکا لتے کنلتے ہانم کو ہلکا شا ئلنا
نو ڈ یپ گلے سے جھائکتی ہانم کی قنامت خیز ینک اشکے شا متے تھی ....اپراہیم کو لگا
کے اب نو ضنط کی لگامیں اشکے ہاتھ سے جھوٹ خابیں گی ....جون اشکی رگوں میں
جوش تیز تیز دوڑنے لگا نو اس نے جھک کر ہانم کی کمر جومی ....کمر پر سرسراہٹ
ھ ج ت ش چی ی
سے ہانم کی آئکھ کھل گئ ...وہ ھے مڑی نو اپرا م نے ا کی ھوڑی پر ک کر
ی ہ
اب..اب..اپراہیمم "اشکے کنکنانے ہوی توں سے اینا ئام سن کر اپراہیم نے جود شا"
ہوئا الیٹ یند کرئا اشکے ہوی توں پر جھکنا خال گنا.....شاپس یند ہونے لگی نو ہانم نے
زور سے اشکی پرہتہ کمر پر ئاخ توں سے نوخا ...اپراہیم نے اشکے دونوں ہاتھوں کی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 80
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم فری نواب NOVEL BANK زائلین
ائگل توں میں ایتی ائگلناں ت ھیسا کر ینڈ سے لگادئا ...کمرے میں ہانم کی جوڑنوں کی
....معتی خیز سی کھنک گوتچتے لگی
❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
❤❤
اگلی صیح دس تچے اپراہیم کی آئکھ کھلی نو ہانم ئکھرے ئکھرے سرانے کے شاتھ
..اشکے سیتے میں متہ جھنانے ہونے تھی
ہانم اتھ خابیں ,,,سب ای نظار کر رہے ہو ئگے "اپراہیم نے تھاری شاپشوں سے"
اشکے کان میں سرگوسی کری
..اوپہتہ ,,ام کو سونے دو ینگ نہ کرو "ہانم نے اسے ییچھے دھکنلتے متہ ینا کر کہا"
...اپراہیم ہیسنا ہوا اتھ گنا
❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
❤
خان شابیں ہم شمائل خانم سے ئکاح کرئا خا ہتے ہیں "نوسف نے دوپہر کو بیی ھک"
میں خان شابیں کے شا متے معاملہ بیش کنا ....اپراہیم تھی موجود تھا
آرام سے خان شابیں وہ کوئ اپسی علط ئات پہیں کر رہا ....نوسف نم سوچ لو نم"
کسے دئاو میں آکر نو ق نصلہ پہیں کر رہے "خان شابیں کو تھنڈا کر کے اپراہیم نے
...نوسف کو خاتجا ....آخر کو اشکی پہن کا معاملہ تھا
ہر گز پہیں میں کسی دئانو میں ق نصلہ پہیں کر رہا ئلکہ میں ....میں ان سے مچیت"
کرئا ہوں "وہ نوسف جو کسی سے پہیں ڈرئا تھا ا یتے پڑوں کے شا متے مچیت کا افرار
س ش ی ہ ج
...کرنے ہونے ھچھک گنا ...اپرا م ا کے ائداز پر م کرا دئا
پہت جوب بیتے شابیں ....ا یتے سے خار شال پڑی پہن سے مچیت کی بینگیں"
پڑھانے سرم پہیں آئ "..خان شابیں کے طیز پر نوسف نے غصہ سے میھناں
ل یھ ت
یچ یں
خان شابیں شمائل ضرف میری پہن ہے نوسف کی پہیں اور عمر کا فرق مییر"
پہیں کرئا "اپراہیم نے قطع یت سے کہا نو خان شابیں سو ختے پر مچتور ہو گتے
تھنک ہے تھر ہم کل آ ئکے و لیمے میں نوسف کا ئکاح کریں گے "خان شابیں"
جوان بیتوں سے مجالفت کرکے اپہیں ئاغی پہیں کرشکتے تھے اسی لتے خامی ت ھر لی
اب نہ پہت زئادہ ہورہا ہے نوسف "خان شابیں ئاراضگی سے نولے ....اپراہیم نو"
بییھا اشکے ائداز پر ہیسی دئا رہا تھا
خان شابیں ئلیز "نوسف کے میٹ ت ھرے ائداز پر خان شابیں نے خامی ت ھری"
❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
❤
ب
.....اپراہیم بییھک خال گنا تھا اور ہانم سرمائ سرمائ سی لنڈپز میں ییھی تھی
ہانم ینانو نہ اپراہیم تھائ نے کنا کہا "شمائل مسلسل اشکو جھیڑ رہی تھی حس"
سے وہ جود میں شمتی خا رہی تھی
مورے دئکھو نہ ام کو ینگ کر را اے آنو خان "ہانم نے رونی سکل ینا کر مورے"
سے کہا نو اپہوں نے تھی ہیسی دئا کر شمائل کو مصتوغی شا گھورا ....ییھی اپراہیم اور
نوسف وہاں آنے تھے ...اپراہیم نے آگے پڑھ کر شمائل کو گلے لگائا اور اشکے سر پر
نوسہ دئا اور دلحستی سے ہانم کا گالنی گالنی روپ مالحظہ کنا
امو خان ,مورے ,,ہم نے ق نصلہ کنا ہے کل میرے ولیمہ کے شاتھ اپراہیم اور"
شمائل کا ئکاح اور رحصتی ہے امند ہے آپ لوگوں کو کوئ اعیراض پہیں ہے ...دو
شنکنڈ کو نو وہاں بییھے سب افراد کو شکتہ ظاری ہوگنا تھر سب سے پہلے ہانم کی جوش
تھری آواز گوتچی تھی
اونے ام کا آنو خان اور اللہ کا شادی اے اونے "جوسی سے اجھلتے اس نے"
اپراہیم کو گلے شدت خذئات میں آکر اپراہیم کو گلے لگائا نو اپراہیم نے تھی ہیستے اشکو
ق ہق ش یھ ت
جود میں یچ کر ھوڑدئا ...ا کی اس خرکت پر سب کے ہے ئلند ہونے سوانے
ج
شمائل کے ....شمائل نے تھنگی تھنگی ئاراض آئکھوں سے نوسف کی طرف دئکھا اور
بیتے جی مچھے کوئ اعیراض پہیں آپ نے میری کیتی پڑی مشکل خل کردی میں"
ینا پہیں شکتی "امو خان رونے رونے ہیس دیں نو مورے نے اپہیں گلے لگا لنا
❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
❤
ی توی ئل تو اور شلور رئگ کا وہ جوڑا شمائل پر نے ایتہا جوئصورت لگ رہا تھا ...نوسف
نے سفند شلوار قم نض پر ڈارک ئل تو وپسٹ کوٹ پہتی ہوئ تھی ...ہانم نے الیٹ
ینک اور الیٹ ئل تو کلر کی فراک پہتی ہوئ تھی اور اپراہیم نے سفند قم نض شلوار
....کے شاتھ شال پہتی ہوئ تھی
ئکاح کے مراخل طے ہونے ...تھر دونوں جوڑوں کو لیجا کر سییج پر ییھائا گنا ...تمام
رشموں سے قارغ ہوکر رحصتی کا وقت آئا نو شمائل وہ ئلک ئلک کر روئ کے اسے
سییھالنا مشکل ہوگنا ....پڑی مشکل کے اسے سییھاال نو رحصتی ہوئ ...اسے لیجا کر
نوسف کے کمرے میں ییھائا گنا ....نوسف خب کمرے میں آئا نو کمرے کی ہر خیز
یب
پہس پہس تھی اور وہ جود ییچے ھی رو رہی ھی ...دو یتہ ھی دور پڑا تھا...نوسف
ت ت ی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 90
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم فری نواب NOVEL BANK زائلین
اطمینان سے خلنا الماری ئک آئا اینا ائک پرانوسر ئکاال اور ڈرپسنگ روم میں گھس
ت ی یم ب
...گنا ...ئقرینا دو میٹ ئعد وہ واپس آئا نو وہ ہ توز اسی نوزپشن یں ھی رو رہی ھی
نوسف نے اسے ئکڑ کر کھڑا کرا نو وہ پری طرح نوسف پر جھیٹ پڑی نو نوسف نے
...اشکی دونوں کالیناں ئکڑ کر دنوار سے لگا دیں
ی ک
قسم لے لیں خانم ...اگر آپ مچھے اس دن تھیڑ نہ ماربیں نو میں ھی آپ سے"
زپردشتی نہ کرئا "نوسف نے کہا
ی ی نوسف "اس نے کا بیتے ہوی توں سے نوسف کو رو کتے کنلتے اسکا ئام سرگوسی"
کی صورت ادا کنا
نوسف ....نوسف ئلیز جھوڑ دو "...اس نے ہجکناں لیتے ہونے نوسف کی میت"
کری نو وہ گہری شاپس تھرئا ییچھے ہوا اور اسے جھوڑئا ینڈ پر خاکر ل یٹ گنا
❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
اگلی صیح خب نوسف کی آئکھ کھلی نو شمائل روم میں پہیں تھی اور کمرا❤❤
ئالکل ضاف تھا ...نوسف تھی اتھ کر فرپش ہوئا ئاہر آگنا
آنو خان ینانو نہ اللہ نے نم کو کنا کا "?ہانم شمائل سے ئدلہ لیتے کے کوشش کر"
رہی تھی اور شمائل پری طرح تیزار ہورہی تھی
نم اخا نئ کر را ام کے شاتھ آنو خان "وہ متہ پشور کر کہتی ئانوں ییخ کر ئاہر خلدی"
❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
❤
بین دن گزر گتے تھے ...نوسف نے شمائل سے ئلکل ئات کرئا جھوڑی ہوئ تھی
اسی وجہ سے شمائل خد سے زئادہ خڑخڑی ہو رہی تھی اور نوسف اسکا نہ ئدلہ ئدلہ
"خانم رات کو میرے دوست نے دغوت دی ہے وہاں خائا ہے ینار ہو خای نگا"
نوسف سرد ائداز میں کہہ کر واسروم خال گنا نو شمائل کو غصہ آگنا ....مظلب خد ہی
.....ہوگئ ہے ا یتے سے پڑی ی توی سے ئعد کرنے کی کوئ تمیز ہونی ہے کے پہیں
وہ غصہ میں زور زور سے خیزوں کو اتھا کر ییچتے لگی .....نوسف کی نے رجی نے
اسے واقعی ئاگل کردئا تھی
❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
❤
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 95
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم فری نواب NOVEL BANK زائلین
ذپسان میرے تھائ نم قکر نہ کرو آج نو میں اس خرامزادے سے تمہارا ئدلہ لنکر""
رہوئگا ,,,پس نم دئکھ تے خانو میں کیسے اسے پڑئائا ہوں "اقنان ملک نے ئقرت سے
ا یتے ئائاک غزانم کا اظہار کنا ....نوسف نے خب سے ذپسان ملک کو متہ پر مارا تھا
اسوقت سے اسکا خیڑا ہل گنا تھا اور وہ نو لتے سے محروم ہوگنا ......یب سے اقنان
ملک کو کسی نے کوئلوں پر گھس یٹ لنا ت ھا اور آج آخر کار اسے موقع مل ہی گنا اینا
....ئدلہ لیتے کا
❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
❤
نوسف خرگے سے لوئا اور تیزی سے کمرے میں داخل ہوا لنکن اشکی سینڈ کو پرئک
لگے تھے مائل کو دئکھ کر ....ا یتے متہ زور خذئات کے آگے یند ئائد ھتے وہ شیچندگی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 97
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم فری نواب NOVEL BANK زائلین
سے خلنا آگے آئا اور شمائل کی ی تونی نون پر لگے ہائالتیر کو یندردی سے ا یتے ائگو تھے
سے مسل ڈاال ...تھر وہ لمتے لمتے ڈگ تھرے واسروم میں یند ہوگنا ....اشکی نے
.....رجی پر شمائل کے آپشو ئکل آنے
❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
اپراہیم اتھی قنکیری سے واپس آئا تھا آکر وہ شندھا کمرے میں گھسا لنکن ینڈ پر ئاراض
ک ش م ک ش م ی ہ ئ ن ی یب
ئاراض سی ھی ہا م کو د کھ کر اسے سی کییرول کرئا ل ہو گئ پڑی ل سے
...ہیسی دئائا وہ شیرپس چہرہ ینائا ہانم کے پراپر میں ییم دراز ہوا
طرف موڑا نو ہانم نے جھنکے سے اینا ئازو جھڑائا ...اشکی اس خرکت پر اپراہیم شیچندہ
ہوا
ام ئاراض اے نم سے "ہانم کی آئکھوں میں آپشو دئکھ کر اپراہیم شیرپس شا اتھ بییھا
خائگا
نئ ,,,نئ نو ,,,ام ,,ام نو نم سے ینار کرئا اے "ہانم نے خلدی خلدی کہا"
اجھا نو تھر ئایت کریں "اپراہیم نے ئامحشوس ائداز میں اشکی کمر میں ہاتھ ڈال کر
اسے فریب کنا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 100
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم فری نواب NOVEL BANK زائلین
"?کیسے"
چی ی
مچھے کس کریں "اشکی ئات پر ہانم شنینا کر ھے ہوئ
دور ہ تو مڑا ,,نم ,,نم نو پہت نےاودہ اے "اشکی ئات پر اپراہیم نے لب دئانے
"کرنی نو پڑے گی اجھا ائک کام کرنے ہیں پہلے میں کرئا ہوں تھر آپ کرنے گا
اپراہیم جھک کر اشکے دونوں گالوں کے ڈمنلز کو ئاری ئاری جوم کر ییچھے ہوا نو ہانم
...ہجکجانی ہوئ آگے پڑھی اور ا یتے ہوی توں کو آہستہ سے اپراہیم کے ڈمنل پر رکھا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 101
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم فری نواب NOVEL BANK زائلین
وہ ییچھے ہوئ نو اپراہیم نے اشکے لرزنے کا بیتے ہوی توں کو ا یتے د ہکتے ہوی توں کی گرقت
میں لنا نو ہانم نے سچتی سے اشکی سرٹ دنوچ لی
❤❤❤❤❤❤❤❤❤
ام نوسف "....شمائل نے نوسف کو مجاطب کرنے کی کوشش کری لنکن کوئ"
رشناپس پہیں مال نو وہ تھی آپشو بیتی خاموش ہوگئ ....ئاتچ میٹ ئعد گاڑی جھنکے
سے رکی تھی ....شمائل نے سوالتہ ئطروں سے نوسف کو دئکھا
تھاہ کر کے گولی اشکے ی یٹ کے میں لگی تھی تھی .نوسف کراہنا ی یٹ کے ئل"
جھکا ائک دو گولناں اور آ بیں ائک ئازو اور دوسری کندھے کے آر ئار ہوئ نوسف
لڑکھڑا کر گر گنا ...گولی کی آواز سے شمائل کی خیخ ئکل گئ وہ تیزی سے گاڑی سے ئکلی
ت ت کئ ش ئ
...لنکن نوسف کو د کھ کر ا کی آ یں تی تی رہ یں
ن گ ھ ھ ھ
....نوسف نوسقققف !!!!نوسف مچھے تجانو "شمائل دھاڑیں مار مار کر رو رہی تھی"
لگ رہا تھا کے ئال اتھی خڑ سے الگ ہوخابینگے ....نوسف نے یند ہونی آئکھوں
سے شمائل کو دور ہونے دئکھا
❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
❤❤
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 106
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم فری نواب NOVEL BANK زائلین
اپراہیم ہانم کو گدگدی کر رہا تھا اور ہانم کھکھالنے خارہی تھی خب موئائل کی گھیتی
تچی .....نوسف کالنگ .....اپراہیم کو خیرت ہوئ وہ اتھی دس میٹ پہلے ہی نو گھر
چی ی
سے ئکال تھا ....وہ ہانم کو ھے کرکے اتھا اور کال اتھائ
ہنلو "...اپراہیم نے موئائل کان سے لگائا لنکن شا متے سے شمائل کی خیجیں سن"
کر اسکا رئگ قق ہوا
ہنلو ....ہنلو ...شمائل ....نوسف "...لنکن شا متے سے کوئ جواب نہ ئاکر وہ"
....تیزی سے ئاہر کو تھاگا ....اشکی خالت پر ہانم پرپسان اتھی
خان...خان "..ہانم نے ئاہر آکر اپراہیم کو رو کتے کی کوشش کری تھی لنکن وہ"
ئغیر شتے تیزی سے ئکلنا خال گنا ...نوسف کے موئائل کی لوکیشن پرپس کری نو دس
میٹ کا قاضلہ تھا وہ تیزی سے گاڑی تھگانے 5میٹ میں پہیجا شاتھ ہی نولیس
شنیشن تھی قون کردئا
❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
❤
❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
❤
وہ سب خلدی کرنے ہسینال پہیچے تھے ..امو خان اور مورے کی نو رو رو کر خالت
خراب ہوگئ تھی ...خان شابیں تھی پہت ضنط کرکے بییھے ہونے تھے ...ہانم
اپراہیم کے شاتھ کھڑی تھی ....شمائل کو ڈاکیر نے سر پر ی توب وعیرہ لگا دی تھی
اتھی وہ یتہوش تھی ....ڈاکیر آپرپشن ت ھییر سے ئاہر آئا نو اپراہیم آگے پڑھا
آپ لوگ قکر نہ کریں ی یٹ کی گولی ئکال دی گئ ہے ..ئافی دونوں زجموں پر تھی"
یتی کردی خند گھیتوں میں ہوش آخائگا "ڈاکیر پروفیسنل سے ائداز میں کہہ کر خاحکا
تھا سب نے شکرانے کے ئفل ادا کتے یب ہی ائک پرس نے آکر شمائل کے
ی
ہاں میرا تچہ میں ئالکل تھنک ہوں ی نوسف کہاں ہے "شمائل نے تی سے"
یج ی
نوجھا
نوسف ئالکل تھنک ہے بینا نم ینیشن نہ لو "اموخان نے آگے پڑھ کر شمائل کو"
شاتھ لگائاشمائل کو نو اگلی صیح ئک جھتی مل گئ نو وہ ہاں اور خان شابیں کے شاتھ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 112
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم فری نواب NOVEL BANK زائلین
گھر خلی گئ ......نوسف کو دئکھتے کی اشکے ائدر ہمت پہیں تھی .....نوسف کو ائک
ہفتے ئعد جھتی ملتی تھی ...نورا ہفتہ ئاری ئاری سب ر کتے گتے تھے نوسف کے ئاس
اس نے کئ دقعہ شمائل کا نوجھا لنکن اسے نہ آئا تھا نو نہ آئ ...آخرکار ہفتے کو
مغرب کے ئعد واپس آگنا
❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
❤❤
نوسف کمرے میں لینا ہوا تھا۔ زجم کافی پہیر ہو گتے تھے۔۔۔۔ پس ی یٹ کا زجم زرا
ئکل نف دے رہا تھا۔۔۔۔۔ شمائل شارے کام بینا کر کمرے میں آئ اور دروازہ یند
کنا ہوا نوسف کہیں ئکل نف ہے کنا "وہ پرپسانی سے آگے آکر نوجھتے لگی"
آہ خانم "نوسف مصتوغی شا کراہا نو شمائل کی آئکھوں میں آپشو آ گتے"
خانم میں مزاق کر رہا تھا آپ خپ کریں ئلیز۔۔۔۔ اور آپ کو اپسا ک توں لگنا ہے"
کے میں آ پسے مچیت ئقرت کرئا ہوں۔۔۔ میں آ پسے مچیت کرئا ہوں اور پہت کرئا
ہوں "نوسف نے شمائل کے آپشو ضاف کرے
نم ،،نم مچھسے تیزار نو پہیں ہو خانوگے ئا؟ "شمائل نے خدسوں میں گھرے"
سوال کنا
ہرگز پہیں اجھا آپ نو مچھ سے تیزار پہیں ہوخاینگیں؟ "نوسف نے مزے سے"
نوجھا
"پہیں نو میں نو تیزار پہیں ہوئگی لنکن میں نم سے پڑی ہوں غزت کنا کرو میری"
شمائل نے مصتوغی غصہ سے کہا نو نوسف نے اسے گھورا۔۔۔
❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
❤❤
او خرم مڑا۔۔۔ ام نے تمکو تیڑ لگا د ینا اے اگر نم نے اب امارا ئات نہ مائا "ہانم
نے غصہ سے 10شالہ خرم کو آواز دی
میری یناری اماں مچھے پہیں نہ بینا۔۔۔ آپ مچھے نہ ئال ئال کر قنل کردیں گے "خرم
نے متہ ینا کر کہا
کی 5شالہ بیتی دعا ضنعم کی گود میں بییھ اشکے ہاتھوں سے کھنل رہی تھی
خیم شد