Professional Documents
Culture Documents
Mekayel by Adeena Khan Complete Free Download in PDF
Mekayel by Adeena Khan Complete Free Download in PDF
م یکاییل
ل ق
از م اد ینہ خان
مک م
ل ناول
ناول بییک و یب پر شا ئع ہونے والے تمام ناولز کے جملہ و حقوق تمعہ مصیفہ کے نام
محقوظ ہے۔ خالف ورزی کرنے والے کے خالف قانونی خارہ جونی کی خا شکتی ہے۔ اگر
آپ ایتی تحرپر ناول بییک پر شا ئع کروانا خا ہتے ہیں نو اردو میں نایپ کر کے ہمیں سییڈ
کردیں۔ آپ کی تحرپر ناول بییک و یب پر شا ئع کردی خانے گی۔
E-mail : pdfnovelbank@gmail.com
WhatsApp : 92 306 1756508
وہ جلے دل کے بھٹھولے بھوڑنا سدنارہ جھیل کے کیارے ئٹھر سے ئیک لگائے
ناتی میں کیکرناں بھییک رہا بھا جیکہ مجھلیاں نکڑئے جسن کی اس کی دہائ توں پر
ہنسی بہیں رک رہی بھی۔ وہ بمشکل خود پر فاتو نائے ہوئے بھا ورنہ اس کا کوتی
بھروسہ بہیں بھا جسن کا سر کھول د ئیا۔
"نارا! تو ہر وقت رونا رونا رہیا ہے مگر اپر تو ہونا بہیں ہے تجھ پر ان کی کسی نات
کا۔"
"تو اب ائیا لیکچر سروع کر دے ،میری تجائے تجھے ان کا بییا ہونا جا ہیے بھا
کرئے ر ہیے جی حضوری جنسے اب تجھے تجھے جائے ہو۔ ابھیں و یسے بھی بہت یسید
ہے تو ،ہوبہہ۔"
"آخر ان کی نات ما ئیے میں خرج ہی کیا ہے؟ سیٹھالیا تو بمہیں ہی ہے پزیس تو
ابھی سیٹھال لو۔ بھول ک توں بہیں جائے تم سب کجھ؟"
"تم لوگوں کے سامیا اگر دل ہلکا کر لییا ہوں تو تکل یف ہو جاتی ہے بمہیں ،دفع ہو
جاؤ دوتوں کے دوتوں اب بہیں آؤں گا بمہیں سیائے۔"
وہ کیڑے جھاڑنا ہمنشہ کی طرح روبھی محتونہ ئیا ابھ کھڑا ہوا۔
"میں اسے وقت پر عقل د ئیا جاہیا ہوں دوست ہوں دشمن بہیں۔ اسے سب بھال
د ئیا جا ہیے اب تو اتکل بھی بھکیے جا رہے ہیں۔"
ان دوتوں کے گھر بھی "کاردار وال" کے سابھ ہی بھے ئٹھی م یکائیل کاردار کی
ناراضی ان کو مہیگی پڑتی بھی وہ ا یسے ہی میہ بھٹ بھا جی میں آنا تو اب ھیں ائنی
ٹ ک ٹ ک
ج بپ سے تکال ناہر کرنا اور ھی ھی ان کے خوب الڈ ابھانا۔
وہ دوتوں م توسط ط یقے سے تعلق رکھیے ب ھے اور آیس میں جالہ زاد بھاتی بھے جیکہ
م یکائیل کاردار ان کے تچین کا دوست بھا۔ وہ آبھ سال کا بھا خب ا ئیے والدین
کے سابھ سکردو سفٹ ہوا ئب سے ان کی ناری سروع ہوتی خو سکول سے لے کر
اب 'قراقرم اتیربنسیل توئ تورسنی' میں بھی فاتم و داتم بھی۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
ن
دعا مانگنی ع توہ ئے جھٹ سے آ یں ھو لیے ا نی دا یں طرف د کھا جہاں ٹھا سا
ئ ن ب ئ ک ھ ک
کبی ن
جہانگیر ائنی گود میں ہنی ئنی ر کھے ائنی ماں کا سکارف تجھا کر اس پر ٹھا آ یں ئید
ھ
کیے زور و سور سے دعا ما نگیے میں مصروف بھا۔
ع توہ ئے ساخیہ تم آنکھوں سے مسکرا دی وہ جائنی بھی اس کا بییا ہر خیز میں اسے
کاتی کرئے کی کوشش کرنا بھا اب بھی اسی لیے کھیل جھوڑ کر اس کے سابھ آ
بیٹھا بھا۔
"دے ئے توت کچ ماندا اے وہ مومی کو ئیا تی سیا نہ اّٰللہ تعالی اور دے کا سیکرٹ
اے۔"
وہ اسے ئیچے انارتی خود جادر ابھائے لگی ،دوتوں ئیچے آئے تو انا تی بییل سبٹ کیے
ان کا ائ یظار کر رہیں بھیں۔
"ارے میرا تچہ میں تو بھول ہی گنی بھی ابھی التی نلکہ تم آؤ ہم سابھ ئیائے
ہیں۔"
ع توہ ان کی دوسنی پر مسکراتی ہوتی ناسیہ کرئے لگی ئٹھی اس کا فون تج ابھا۔
سکرین پر تظر پڑئے ہی اس ئے سرد آہ بھری۔
اس کی امی اب بھر سے اسے دوسری سادی پر لیکچر د ئیے والی ب ھیں خو سییے کا
ٹ ک ہ ب
اس کا عی موڈ یں بھا۔ ھی اتو جان کال کرئے ان کی ضد ہوتی وہ وایس آطف
جائے۔
آج بھی اسے سام کو اتیروتو کے لیے جانا بھا سو وہ بہیں جاہنی بھی دل ابھی سے
اجاٹ ہو جائے۔
فون تحیا رہا اور وہ اطمییان سے ناسیہ کرتی رہی بھر وہ جہانگیر کو لیے قیرسیان آ گنی۔
جہانگیر ئے ا ئیے نانا کو سالم کیا اور قیر پر بھول ڈا لیے لگا۔ ع توہ خود اس سے سب
کرواتی بھی ک تونکہ وہ جاہنی بھی اس کا بییا ہمنشہ ا ئیے ناپ کو انک ہیرو کے طور پر
ناد ر کھے۔
ان کے سابھ سابھ اور لوگ بھی اس عظٹم سہید کی قیر پر فاتچہ پڑ ھیے کے لیے
موخود بھے۔ لوگ ان ماں بییے کو اجھی طرح جا ئیے بھے اسی لیے ان کی ائتہاتی
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
گھر کے آگے ج بپ جھیکے سے رو کیے وہ جاتی گارڈ کی طرف اجھا لیے اندر پڑھ گیا۔
اسے ا ئیے کمرے کی طرف جائے الؤتج سے ا ئیے والدین کی آوازیں سیاتی دیں
لیکن وہ اگ تور کرئے آگے پڑھ گیا۔
"دنکھ رہی ہو تم ناالتق ایسان ہوئے کے سابھ سابھ بمہارا بییا ند بمیز بھی نال کا ہے
ذرا سا رک کر سالم کرنا گوارا بہیں کیا۔"
وہ زنادہ پر ان دوتوں ناپ بییے کی سرد جیگ میں ا یسے ہی جاموش بماساتی کا کردار
ادا کربیں ب ھیں۔
"ئیا بہیں نہ نا ہیجار کب سدھرے گا میرے تو دماغ کی خولیں ہال دی ہیں اس
ئے۔"
"بہیں مر رہا میں ،سیٹھالیا تو مجھے ہی ہے نا سب کجھ و یسے بھی بہت سے کام
ہیں آج۔ کوتی زمہ دار سیکرپری مل جائے یس بھر کجھ توجھ کم ہو مجھ پر سے۔ آج
اتیروتو بھی ہیں۔"
"م یکائیل! میرے تچے سر سام ہی ک توں میہ سر لئییے پڑے ہو۔"
ک ن
ابھوں ئے اس کی بنساتی جھو کر د ھی خو ئیڈ پر اوندھے میہ پڑا بھا۔
"اب تو بھول جاؤ وقت گزر گیا ہے زندگی میں آگے پڑھو اب ھیں بمہاری ضرورت
ہے۔ وہ اب بھکیے لگے ہیں۔ آج بھی ان کی طی یعت بھیک بہیں بھی۔"
وہ کجھ دپر اسے نکیے ر ہیے کے تعد کمرے سے جلی گئیں۔
دروازہ ئید ہوئے کی آواز پر م یکائیل کی آنکھ سے آیسو تکل کر نکیے میں جذب ہو
گیا۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 19
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اد ینہ خان NOVEL BANK م یکائیل
دو گھییے تعد اس کا نام تکارا گیا تو لمیا سایس لییے وہ اندر داجل ہوتی جہاں میز کے
دوسری طرف انک ادھیڑ عمر اور دو توخوان بیٹھے بھے۔
اگر کوتی موفع دے گا تو ہی میں جاب کر ناؤں گی ،بہلے کٹھی زندگی میں ضرورت
ہی بہیں پڑی۔"
"ہمم! تو آپ میرڈ ہیں۔ کیئین جارث زند نام ہے آپ کے سوہر کا۔ کیا آپ ئیا
سکنی ہیں اب آپ کو ک توں ضرورت پڑی جاب کی ،کوتی جاص وجہ؟"
ابھی وہ کجھ تولنی ئٹھی بھری بنس سوٹ میں مل توس انک نا رعب سی سخصبت اندر
داجل ہوتی۔
ان کے سرپراہی کرسی پر پراجمان ہوئے ہی عمر رسیدہ سخص جھک کر ابھیں
تفصیالت سے آ گاہ کرئے لگا۔
"سر___! وہ بین سال بہلے سوات آپریسن کے دوران سہید ہو گیے بھے۔"
وہ لوگ خو بہلے مسکوک تگاہوں سے اسے دنکھ رہے بھے اب وہاں سیانا جھا گیا۔
"سر____آپ____مجھے___؟"
اس کی توکھالہٹ پر وہ مسکرا دئے۔
"نہ جیات کاردار ہیں اس کمینی کے مالک ان کی ہی سیکیری مییحب کیا گیا ہے
آپ کو۔"
نانگہ تظر آئے ہی وہ اس میں سوار ہو گنی۔ اسے ناد آنا جارث کو اس کے سیگ
نا نگے کا سفر کرنا بہت یسید بھا۔
جارث کے ناس ا ئیے والد کی پراتی گاڑی بھی بھی خو وہ کٹھی کٹھار ہی اسیعمال
کرئے بھے۔
اس کی آنکھوں میں بمی گھلی تو وہ نک دم ہوش میں آئے خود کو سیٹھال گنی۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
اتو کا تعلق اسالمی جماعت سے بھا تو زنادہ پر وہ ان ہی کاموں میں مشغول ر ہیے۔
جارث ئے آرمی خواین کی بھی اسی سلسلے میں کسی کام کی وجہ سے وہ انک ماہ
کے لیے ان کے گھر کے بیٹھک والے کمرے میں بھہرا بھا۔
ع توہ کی جاموش طی یعت اور ا ئیے کام سے کام رکھیے والی عادت جارث کو اس کا
اسیر کر گنی۔
اس کی سادی میں بھابھی دئے دئے لہچے میں لوگوں سے اس کی اور جارث کی
محبت کے من گھڑت فصے سیاتی تظر آ بیں جس پر وہ ضیط کر کے رہ گنی۔
وہ ا ئیے والدین کا اکلونا بییا بھا۔ اس کی انا تی اور نانا ائتہاتی محبت کرئے والے
لوگ بھے۔
وہ آپریسن میں سرکت کے لیے گیا بھا نہ نات اس ئے ع توہ سے مخفی رکھی بھی
ک تونکہ وہ امید سے بھی۔ وہ اسے ذہنی دناؤ سے تجانا جاہیا بھا۔
ٹ یب
کجھ دن تعد ہی اب ھیں اس کی سہادت کی خیر ملی وہ ئے تقین سی ھی رہی۔ ان
کی سادی کو ہقیے تعد سال ہوئے واال ب ھا۔
آرمی کی طرف سے تورے وفار کے سابھ کیئین جارث زند کو دفن کیا گیا۔
وہ ساکت بھی اس کی آنکھ سے انک آیسو نہ بہا۔ اسے اعلی رئیہ مال بھا وہ سہید کی
ئ توہ بھی۔
اس کے گھر والے بھی آئے بھے وہ اسے سابھ لے جانا جا ہیے بھے مگر وہ نہ ماتی۔
اس کی گود میں خب جہانگیر آنا تو وہ کینی دپر اسے سییے سے لگائے روتی رہی۔
جہانگیر کا نام بھی جارث زند کی خواہش پر رکھا گیا۔
جارث زند کی سہادت کے انک سال تعد نانا بھی ائ یقال کر گیے ئیجھے وہ بیتوں رہ
گیے۔
گھر والوں ئے اور آنا تی ئے بھی زور لگانا وہ دوسری سادی کر لے مگر وہ نہ ماتی۔
وہ جہانگیر کو پر اعٹماد زندگی د ئیا جاہنی بھی خو اسے ائنی بھابھی نا سو ئیلے لوگوں کی
موخودگی میں ممکن تظر بہیں آتی بھی۔
وہ خود توکری ڈھونڈ رہی بھی اور ناآلخر آج اس کی محبت رنگ التی بھی۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
"کیا لو گے بییا؟"
سرمین کی آواز پر جیات کاردار ئے تگاہیں اجیار سے ہیا کر اسے دنکھا۔
تضیر جاں______"
ب ن
سرمین کے سابھ سابھ م یکائیل ئے ھی آ یں ھ الئے ناپ کو د کھا۔
ن ی ب ھ ک
بہلی نار اس ئے ا ئیے ناپ کے میہ سے ا ئیے لیے محبت بھرے القاظ سیے بھے،
ہضم کرنا مشکل بھا۔
"جی ضااااب____"
تضیر جاں مؤدب کھڑا توال۔
ان کے جکم نامے پر تضیر جاں بھی توکھال گیا ک تونکہ ایسی محبت اس ئے بھی بہلے
نار سنی بھی م یکائیل کے لیے۔
"جی ی ی ضاااب____"
وہ جلدی سے بھاگا۔
ن
م یکائیل ئے آ یں ھوتی کیے ا یں غور د کھا۔
ن ت ھ ب ج ھ ک
اسی دوران تضیر جاں دوسرے مالزم کے سابھ مل کر اس کا ناسیہ لگائے لگا۔
"اور کجھ تو بہیں جا ہیے بییا جی آپ کو؟ ائیا مال ہے جییا مرضی اڑاؤ۔"
"کیا ہوا ہے آپ کو ،ک توں ایسی بہکی بہکی نابیں کر رہے ہیں؟"
اس ئے بمشکل نارمل لہچہ ائیانا۔
"ارے اب بھی بمہیں مسیلہ ہے۔ بمہاری ماں ئے میرا دماغ کھا لیا بھا رات کو
'میرا بییا اپ سبٹ رہیا ہے آپ اس سے ا جھے سے نات کیا کریں وعیرہ وعیرہ'
میں بییے کا جیال کروں لیکن بییا میرے سر میں جاک ڈلوانا رہے۔ میں اکیال سر
کھیاؤں لیکن نہ بیٹھ کر آرام سے اڑائے نا بھر محتوں ئیا بھرنا رہے۔
"بہلے ہی ان جکروں میں ل بٹ ہو حکا ہوں ،تم ا ئیے ضاخیزادے کو ناسیہ کرواؤ میرا
کیا ہے ،ہوبہہ۔"
اب وہ م یکائیل کی طرف نلئیں خو ساکت بیٹھا بھا ابھوں ئے کجھ تولیا جاہا مگر وہ
کرسی کو دھکا د ئیا گھر سے تکل گیا۔ وہ اس کے ئیجھے بھاگیں مگر اس ئے مڑ کر
نہ دنکھا۔
وہ الؤتج میں سر نکڑ کر بیٹھ گئیں ،جائے کب "کاردار وال" میں پر سکون دن آنا
بھا؟
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
جیات کاردار الہور کے ر ہیے والے بھے مگر گلگت نلنسیان کی خوتضورتی ابھیں
ہ ب ب م ب م س س یھ س ک
ئ
کردو یچ التی۔ آئے تو وہ ا یے کارونار کے ل لے یں ھے گر ھر یں کے ہو
کر رہ گیے۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 41
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اد ینہ خان NOVEL BANK م یکائیل
ان کا ائیا پرایشتورٹ کا وسیع کارونار بھا "کاردار پرایشتورٹ" کے نام سے خو ان کو
ورائت میں مال بھا۔ وہ ا ئیے والدین کی اکلوتی اوالد بھے اور آگے ان کا خود کا بھی
کن
اکلونا بییا بھا خو ان کی تظر میں سارے جہان کا نکما اور تو نس بھا جس کو آوارہ
ب ھ
گردتوں سے ہی قرصت بہیں ملنی بھی وہ اسے "پرقیکٹ ایسان" ئیانا جا ہیے بھے اور
اسی کوشش میں اس کی سخصبت مسخ کرئے جلے گیے۔ وہ اب بھی خود کو خق
ب ئ جم ش
تجائب ھیے بھے۔ ان کی سادی ا نی نانا زاد سرمین سے ہوتی ھی خو انک جاموش
ط یع جاتون بھیں وہ دوتوں ناپ بییے کے جھگڑے میں ہی الجھی رہئیں۔
ان کا بییا ا ئیے ناپ سے تیزار ر ہیے لگا بھا۔ اسے ائنی خواہش توری نہ ہوئے کا رتج
بھا۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 42
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اد ینہ خان NOVEL BANK م یکائیل
ن
جے خو ابھی ابھا بھا ائنی ماں کو آ بییے کے سا میے ئیار ہونا دنکھ کر آ یں م لیا ابھ
س ھ ک
بیٹھا۔
"میری جان مومی ا ئیے جے کو کٹھی بھی جھوڑ کر بہیں جابیں گیں وہ ہمنشہ
سابھ رہیں گیں۔
وہ کام کرئے جا رہیں ہیں نا کہ بہت سارے بنسے کما کر البیں اور جے کے سابھ
خوب مزے کریں۔"
نہ جائے کس کی نابیں اس کے کان میں پڑ گئیں بھیں۔ وہ جائنی بھی اس کا
بییا ا ئیے ہم عمر تچوں سے زنادہ شمجھ دار بھا۔
"اگر جے جاہیا ہے مومی سیر وومن ئئیں تو اسے جا ہیے وہ مومی کا سابھ دے۔"
وہ خوش ب ھیں ا ئیے توئے کی اجھی پرورش پر اور جاہئیں ب ھیں جہانگیر ائنی ماں کے
سابھ ہی رہے۔ کٹھی کٹھی ابھیں ائنی خود غرضی پر اقسوس بھی ہونا مگر وہ بھی
محتور بھیں ا ئیے توئے کو رلیا بہیں دنکھ سکئیں ب ھیں۔ ان کا پڑھانا اب ھیں اس
نات کی اجازت بہیں د ئیا بھا کہ وہ در در کی بھوکریں کھابیں۔
جے کو اس ئے ئیچے انارا اور ا ئیے تحیے فون کی طرف لیکی جہاں "زونا کالیگ" جگمگا
رہا بھا۔
زونا اس کی دوسرے بمیر والی بہن بھی وہ جائنی بھی امی ہوں گیں۔
ک ت ب ت ی ب م س کی لع
"و م ال الم! یں تو ھ ک ہوں م ئیاؤ ذرا کیا کرتی ھر رہی ہو؟ آخر م توں
ان توکرتوں کے جکر میں پڑ رہی ہو تم بین لوگ ہو دو دکاتوں کے کرائے اور جارث
کی ئئنسن سے اجھا گزارا ہو تو رہا ہے۔"
وہ اجھی طرح جائنی بھی وہاں جا کر اسے گھیر کر دوسری سادی کروا د ئیے جہاں
اس کے بییے کی گیجایش نہ تکلنی اور اس کا جے رل جانا۔
"امی جنسی زندگی میری بہئیں جینی ہیں میں ہر گز بہیں جاہوں گی میرا بییا ویسی
زندگی جیے۔ میں اسے ئے خوف اور نڈر ئیانا جاہنی ہوں جہاں وہ کسی طعن و یشی یع
کے تیر جھیلے تعیر نہ کہیے کے فانل ہو اس کی پرورش اس کی ماں کی محبت سے
کمائے گیے بنسے سے ہوتی ہے۔"
وہ مصتوط لہچے میں ابھیں بہت کجھ ناور کروا گنی۔
"امی ائیا کو کھلی فضا میں سایس لییے دیں نلیززز____ہم بھی بہیں جا ہیے جے
کی سخصبت پر بہاں کا م یفی اپر پڑے۔"
"ضرور میری جان____وہ عائب ہو گیا بہاں سے میں سام کو بمہاری نات بھی
کروا دوں گی۔"
ل ُ
وہ اب ائنی بہتوں سے ادھر ادھر کی ق گو کرئے گی۔
ی گ
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
آقس کا ماخول اور کمرہ دوتوں ہی اس کے لیے پر سکون اور آرام دہ نائت ہوئے
بھے ساند وہاں کے ورکرز کو جاص ہدائت دی گئیں بھیں اس کے نارے میں خو
وہ سب بھی سوسائنی کے لوگوں کی طرح اس کے سابھ جاصے غزت و اخیرام سے
بنش آ رہے بھے اور ہر کوتی اس کی مدد کے لیے ئیار بھا۔
لجھ ئ س
وہ خو جاب کو لے کر کافی ئئنسن میں بھی اب ساری ا یں لجھ یں
ئ گ
بھیں۔
م
انا تی اسے قرئنی نارک لے گئیں بھیں تو وہ کجھ ین ہو نی۔
گ م ط
کمینی کے مالک 'جیات کاردار' اسے کافی یسید آئے بھے ان کی پرسیلنی بہت
خ
س ٹ ئ
جارمیگ بھی ھی آقس کا ماخول ان کی صبت جنسا بھا۔
دروازہ ناک کرئے پر اسے اجازت مل گنی وہ ہر نار اس کے سابھ کافی پرمی سے
گقیگو کرئے جس سے وہ مزند ان کی گروندہ ہو گنی بھی۔
"ع توہ بییا! اگر آپ پرا نہ مابیں تو کافی ئیا دیں گی؟ مجھے کافی بھکن ہو رہی ہے۔"
وہ الیجاتی تظروں سے اسے دنکھ یے لگے جس پر وہ خوامچواہ سرمیدہ ہو گنی۔ اسے وہ
کافی نکھرے ہوئے لگے بھے۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
م یکائیل کو صیح سے دوبہر ہو گنی بھی نہ کسی کی کال ابھا رہا بھا نہ ہی کجھ ک ھانا
بھا۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 55
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اد ینہ خان NOVEL BANK م یکائیل
بھیڈی ہوابیں جل رہیں بھیں مگر وہ ئے زاری سے نارک کے ئیچ پر بیٹھا بھا۔
نانا کے دئے گیے کام خوری کے طع توں کی وجہ سے اس کا موڈ سحت خراب بھا۔
وہ عموما اس کو ڈا بییے ہی ر ہیے بھے جس کا اس پر کوتی جاص اپر بہیں ہونا بھا مگر
آج اس کو عصہ مالزمین کے سا میے غزت اقزاتی کرئے پر آنا بھا ان کی دھاڑ پر وہ
ائنی ماں کی میتوں کو بھی ان سیا کرنا واک آؤٹ کر گیا بھا۔
خب بھی اس کو اکیال رہیا ہونا وہ ا ئیے گھر کے سا میے ئیے نارک میں ہی آنا بھا۔
نہ ساری کاررواتی دنکھیے م یکائیل کا عصہ جھاگ کی طرح بیٹھ گیا اس ئے ائنی
آنکھوں سے آبی یکل قرتم والے گاگلز انارے اور دلحسنی سے اس تچے کو دنکھیے لگا۔
وہ تچہ ہار نہ مانا آخر کیدھے جھیکیے ہوئے ائ بٹ رکھ کر جھوئے ئٹھر کو انک ہابھ
میں ابھائے درخت کے ناس ال کر بھر سے ا ئیے کام میں مشغول ہو گیا۔
ھ ک
م یکائیل اسے دنکھیا رہا۔ اس کا دل اس تچے کی طرف یے لگا بھا۔ وہ دئے ناؤں
حی
اس کے سر پر جا کر کھڑا ہو گیا مگر وہ تچہ ہ توز ا ئیے کام میں مصروف رہا۔
اسے "نارک" کو "نالک" ئیائے جائے پر ہنسی تو بہت آتی مگر خود کا دفاع بھی
ضروری بھا۔ اسے موتو تچے کا الل بھٹھوکا جہرہ مزا دے رہا بھا۔
"میں اگا ئئیں اوں ،آشمان سے للا تعالی ئے ئیجا اے اووول میں توت اجا تولیا
اوں ندتیزی آپ نل لے او۔"
ج ج ن
م یکائیل ئے ھوتی آ یں کیے اس کی انک سو نس کی سییڈ سے نی زنان
ل ب ھ ک
ب گ سحل م کن
د ھی ،اس تچے یں اس کی د نی مزند پڑھ نی ھی۔
"ئئیں____"
ا ئیے خواب پر جہانگیر اس کی اڑی رنگت دنکھیے کھلکھال ابھا۔
وہ ائنی ندلنی ک یق بت پر ک یق توژن کا سکار بھا ک تونکہ م یکائیل کاردار ئے اس سے
بہلے ائنی زندگی میں ایسا خوتضورت لمچہ بہیں گزارا بھا۔
وہ اس تچے سے دونارہ ملیے کی خواہش لیے رخ موڑ گیا ورنہ اس کا دل کر رہا بھا
اسے ان خوابین کے درمیان سے ہی ابھا الئے مگر اس پر اغواء کا الزام لگ سکیا
بھا۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
ائیا ہییڈ ئیگ جیک کرتی ع توہ کی تظریں جے پر پڑیں خو پڑ پڑ کرنا ائتہاتی عصے میں
ا ئیے ئنی کے کان مروڑ رہا بھا۔ ع توہ ہنسنی ہوتی تفی میں سر ہالتی کھڑی ہوتی۔
"اووو مومی ڈلیں ئئیں دے ئے نالک میں ان ائیل تو توت اجی نالں ئیانا۔"
"خو بھی بھا آپ انا کے سابھ ہی رہا کرو جہاں بھی جاؤ اور دونارہ کسی سے نات
کرئے کی ضرورت بہیں ہے ،انڈرسئییڈ___؟"
اس ئے گھورا۔
"یش توش۔"
جے کے سل توٹ مارئے پر وہ تم آنکھوں سے مسکرا دی۔
اسے جے میں جارث زند کی سیتہہ دکھاتی دی بھی وہ بھی تو ا یسے ہی کیا کرنا ب ھا۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
وہ گھر رات گیے نک آنا بھا اس ئے ائنی ماں کو خیرئت کی اطالع دے دی بھی
ئٹھی وہ پر سکون بیید سو رہیں ب ھیں۔
اس کے ا ئیے کمرے کی طرف پڑ ھیے ہی انک سانہ بھی وہاں سے ہٹ گیا ب ھا۔
کجھ کھائے کا بھی دل بہیں کیا اب بھی خوس کی تونل جٹم کر کے ئیچے بھییکی
اور کمفرپر میں گھس گیا۔
م ل ب ع م ع م چ ی م ھ کن
اس ئے جنسے ہی آ یں یں ا ک ضوم گر صے ھرا ہچہ کاتوں یں گوتجا۔
ن
"نالک"
وہ زپر لب پڑپڑانا قہقہ لگا گیا۔
"تم نہ ائنی بھیڈ میں انک تو ساور لیے بیٹھے ہو اور اوپر سے سرٹ بھی انار رکھی
ہے۔"
وہاں سے ہیائے کی پرک بب سو جیے لگا بھر میہ پر مسکینی طاری کرئے ہوئے توال:
"مما نار! اب آ ہی گئیں ہیں تو کجھ کھائے کو دے دیں صیح سے بھوکا ہوں۔"
"اف میرا تچہ صیح سے بھوکا ہے مجھے کیا ئیا بھا بھر بھی تم مجھے سوئے کا کہہ
رہے بھے۔"
وہ سکر کا کلمہ پڑھیا وہاں سے تونل اب ھا کر کھڑکی سے ناہر اجھال گیا۔ ہمنشہ کی
طرح بہلے اسے اقسوس ہوا خود کے ہی گھر کے الن میں کچرا ڈا لیے پر بھر گیگیانا
ہوا سرٹ بہییے لگا:
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
"جے آج مومی جلدی وایس آ جابیں گی اور آپ کو سکول میں انڈمنسن دلوائے لے
جابیں گی۔"
"اووو اجھا میں ئے سوجا بھا جے اب بین سال کا ہو گیا ہے ماساءللا سے تو مجھے
اس کو سائ یکل لے کر د ئنی جا ہیے نا کہ وہ ناہر گلی میں گھوم بھر لیا کرے ،جلو
کوتی نات بہیں۔"
ک ی کن
ع توہ ئے مصتوعی ناسف سے آ یں ھیریں جیکہ سا ل کے نام پر جے کے
ئ ب ھ
کان کھڑے ہو گیے۔
۔
"بہت ہو گئیں مومی سے الڈناں اب جلدی سے سیارہ ابھاؤ اور سیاؤ مجھے خو کل
پڑھانا بھا۔"
وہ آقس جائے جائے بھی جے کو ناکید کر گنی بھی کہ وہ نارک میں کسی بھی
اجینی سے گقیگو نہ کرے۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
"صیح صیح میرا گدھوں کی آوازیں سییے کا نالکل موڈ بہیں ہے۔"
اس ئے خواب دے کر فون ئید کرئے دور اجھال دنا۔
اس کی اجازت کے تعیر کسی کو بھی اس کی زندگی میں داجل ہوئے کی اجازت
بہیں بھی۔
م
پراؤزر سرٹ میں ہی نکھرے نالوں میں ہابھ گھمائے ہوئے وہ ئیچے آنا۔ وہ مین
ط
بھا ک تونکہ جیات کاردار اس وقت نک آقس جا جکے ہوئے ہیں۔
سب مالزمین ا ئیے کاموں میں مصروف بھے خب تضیر جاں بھاگا آنا۔
"ابھ گیا میرا تچہ ،ضرور آج ماں کے ہابھ کے ئیے آلو والے پرا بھے کھائے ہوں
گے؟"
سرمین آئے ہی اس کے دل کی نات ئیا گئیں جس پر وہ ہنسیے ہوئے سیدھا ہوا۔
"اجھا وہ تو بھیک ہے لیکن تم نہ ئیاؤ جسن اور ولید کی فون کالز ک توں بہیں ابییڈ
کر رہے؟ نہ دو دتوں سے ان سے ملے ہو۔ بییے ان کو کس نات کی سزا دے
رہے ہو؟ تم اجھی طرح جا ئیے ہو وہ بمہارے مجلص دوست ہیں۔"
"آپ ئے میرا اجھا بھال موڈ خراب کر دناہے ،جا رہا ہوں میں۔"
وہ فورا سے بنسیر خوئے بہییا ابھ یے لگا تو سرمین نک دم گھیرا گئیں۔
"نار مما آپ جائنی ہیں مجھے ا یسے دوسروں کی طرف داری کرنا سحت نا یسید ہے وہ
دوتوں ا ئیے معضوم بہیں ہیں جییا آپ ئے شمجھ رکھا ہے ہمنشہ وہی نات کرئے
ہیں جس سے مجھے سحت خڑ ہے۔"
سرمین شمجھ گنی بھیں وہ کویسی نات بھی۔
"آپ ئے فکر رہیں خب موڈ ہوا تو مل لوں گا ،مرے بہیں جا رہے وہ۔"
اس ئے ہنسیے ہوئے ان کی بنساتی خوم کر کہا جس پر وہ اس کو مکا خڑ گئیں۔
وہ مزے سے ناسیہ کرنا ہوا نارک جائے کی ئیاری کرئے لگا۔
دوستوں کی مسلسل آتی کالز کو اگ تور کرنا وہ سیل فون گھر ہی جھوڑ گیا بھا۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
انک مہییے میں ہی وہ اجھی طرح سے آقس میں انڈجسٹ ہو گنی بھی۔ جیات کاردار
ل ئ ٹ ئ
کو اس کی ہابھ کی کافی بہت یسید آتی بھی ھی روزانہ وہی ئیا کر د یے گی ھی۔
ب
اب بھی لیچ پرنک آئے واال بھا تو اس ئے سوجا جلدی سے کافی ئیا کر رکھ آئے۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 81
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اد ینہ خان NOVEL BANK م یکائیل
وہ کافی لے کر جنسے ہی کمرے میں داجل ہوتی اس کی جیچیں تکل گئیں۔ جیات
کاردار ہوش و خرد سے ئ یگانہ آڑھے پرجھے صوفے پر پڑے بھے۔
اس کے سور پر سارے آقس کا سیاف اکٹھا ہو گیا۔ جاوند ضاخب جلدی جلدی ان
کو ہشییال لے گیے بھے اور ان کے گ ھر بھی کال کر دی گنی بھی۔
ع توہ کو جیات کاردار کی سحت ئئنسن بھی ا ئیے کئین کی طرف جائے ہوئے وہ
ئے جینی سے ہٹھیلیاں مسل رہی بھی خب اس کے کاتوں میں آقس کی ورکرز کی
آواز پڑی۔
"بہیں وہ بہیں رہیا ہے ہمارے انک آقس کولیگ ئے ہی ئیانا بھا۔ ئیا بہیں
ک توں کٹھی آقس بہیں آنا؟"
ان کی گقیگو جاری بھی خب وہ ا ئیے کئین میں آ گنی۔
ھ ج
"نہ جائے کیا مسیلہ ہے جیات سر کے سابھ ہمنشہ پریسان اور یجھالہٹ میں
ہی تظر آئے ہیں؟"
ٹ یم ب
وہ پر سوچ انداز یں ھی رہی۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
نارک میں داجل ہوئے ہی اس ئے کل والی جگہ پر اس تچے کو ڈھونڈا مگر وہ موخود
بہیں بھا۔ اس ئے سرسری سا اطراف کا جاپزہ لیا مگر ئے سود نائت ہوا۔
ع
"و لیکم السالم! بییا معذرت کے سابھ مگر میں ئے آپ کو بہجانا بہیں۔"
وہ جاتون بھوڑی ہجکجائے ہوئے تولیں جیکہ جہانگیر اسے دنکھیا رخ بھیر گیا۔
"جی آ ئنی میں یس بہاں واک کے لیے آنا ہوں روزانہ تو آپ لوگوں کو دنکھیا ہوں۔
اضل میں مجھے تچوں سے بہت زنادہ لگاؤ ہے ئٹھی آپ کے تچے کی طرف دل
ہمکیے لگیا ہے۔"
"اوہ اجھا اجھا میرا جہانگیر ہے ہی ائیا ئیارا خو بھی دنکھیا ہے گروندہ ہو جانا ہے۔"
سدا کی پرم دل انا تی فورا اس کی جکنی خیڑی ناتوں میں آ گئیں بھیں جیکہ جے
ئے ضدمے سے ان کو دنکھا خو اس کو دھڑلے سے نام ئیا گئیں بھیں۔
"جی بییا الجمد للا طی یعت تو بھیک ہے یس نہ آج ئیا بہیں ک توں بہیں جم کے
بیٹھا ہے؟ اس کی وجہ سے میں بھی ائیا جکر بہیں لگا ناتی۔"
ابھوں ئے ائنی رام کہاتی سیا ڈالی۔
م
"اوہ آپ ایسا کریں ائنی واک کمل کریں ئب نک میں بیٹھ جانا ہوں بہاں۔"
اس ئے فکر میدانہ انداز ائیانا۔
"اجھا جلو بھیک ہے اّٰللہ تعالی بمہارا بھال کرے میں بنس مبٹ نک آتی ہوں۔"
"اور بھنی جہانگیر ضاخب_____نام تو بمہارا ائنی پرسیلنی کی طرح جاندار ہے۔ اب
نہ ئیاؤ مجھ سے جھییے کی کوشش کی جا رہی بھی نا؟ کل تو پڑی پڑکیں مار رہے
بھے آج خود ہی ڈر گیے۔"
ن
اس کی سیدھی نات پر م یکائیل کی تو آ یں ا ل پڑیں۔
ن ھ ک
م یکائیل ئے اس کی طرف دنکھا خو الل ئیال جہرہ لیے رخ موڑ کر بیٹھا بھا۔
'کول ڈاؤن م یکائیل___ا یسے تم اسے خود سے ندظن کر رہے ہو۔ تچے ئیار کی
مب جم ش
زنان ھیے ہیں ہیں اس کو محبت سے ہی سنسے میں انارنا ہو گا۔'
وہ دل ہی دل میں خود کو ناور کروا گیا۔
ہ س ب س ہ ہ ک ہ م م ہ
ک
"آ م____نار م لڑ توں رہے یں ،م دو نی ھی تو کر یے یں نا؟"
ھ کن
اس ئے سہد آگیں لہچے میں توجھا تو جے مسکوک تگاہوں سے اسے د یے لگا۔
'اف انک تو اس کی ماں ئیا بہیں کہاں کی ملکہ خزنات ہے خو تچے کو بھی سب
گھول کر نال رکھا ہے'
وہ زپر لب اس کی ماں کی سان میں فصیدے پڑھیا بھر سے گال کھ یکارئے لگا۔
"ام کجھ ئیا اور دلحسپ ہونا جا ہیے جنسے ہماری دوسنی توئیک ہے____ہاں 'جم'
تولیا آپ مجھے۔"
ل کھ
بہاں اس کا جم کہیا بھا اور وہاں جے ال ابھا۔
کھ
"تم___"
وہ بھر سے کھلکھالنا۔
اس کے معضوم حضار پر م یکائیل کاردار کی دئیا ساکت رہ گنی وہ مچیتوں سے نا
آسیا سخص بھا۔
اس سے بہلے کے وہ اس کے گرد جلقہ ئیانا جے ائنی انا کی آواز پر ئیجھا ہیا۔
اس کی انا جائے کیا کیا کہئیں اسے لیے نلٹ گئیں مگر م یکائیل کجھ بھی بہیں
سن نانا بھا۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 97
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اد ینہ خان NOVEL BANK م یکائیل
وہ الجھا ہوا سا گھر آنا تو سب مالزمین پریساتی سے انک جگہ جمع بھے وہ خیراتی سے
ان کے درمیان آن کھڑا ہوا۔
" ک ی ا ب ھ ن ی؟
کیا بہیں ئیا مجھے؟؟؟"
را سیے میں کافی جگہ اس کا انکسیڈئٹ ہوئے ہوئے تجا بھا مگر اسے پرواہ بہیں
بھی۔
"خب جاوند ضاخب کی کال آتی میرے تو ہابھ ناؤں ہی بھول گیے بھے شمجھ ہی
نہ آنا کیا کروں؟ میں ئے بمہیں بہت کالز کیں مگر بمہارا فون ئید جا رہا بھا تو میں
ڈرائ تور کے سابھ تکل پڑی بھر را س یے میں کجھ خواس تجال ہوئے تو میں ئے ولید
کا بمیر مالنا۔"
سرمین ئے اسے تفصیال آ گاہ کیا تو وہ خوامچواہ ہی سرمیدہ ہو گیا اسے خود پر جی بھر
کر ناؤ آنا کم از کم فون تو آن کر کے سابھ رکھیا جا ہیے بھا۔
ڈاکیرز ناہر آئے اور ان کے کجھ دپر تعد ہوش میں آئے کا ئیا کر جلے گیے ،سب
ئے ئے ساخیہ سکر کا سایس لیا۔
آدھے گھییے تعد ابھیں ہوش آ گیا بھا سرمین ابھیں اندر ملیے گئیں بھیں جیکہ ولید
اور جسن اس کے لیے کجھ کھائے کو لییے گیے بھے۔
وہ خود کے اکلونا بییا ہوئے پر سرمیدگی محسوس کر رہا بھا۔ ابھوں ئے خو کجھ بھی
کیا ہو مگر اس کو زئب بہیں د ئیا کہ وہ ا ئیے ناپ سے سوال و خواب کرے نا اکڑ
دکھائے ساند ائنی ئے رجی کافی بھی۔
وہ اب ھیں کھڑے کھڑے ہی دنکھ آنا بھا دوتوں کے درمیان جاموسی رہی بھی۔ ان
کے ناس تو لیے کو کجھ بہیں بھا۔
اب اس کے اندر انک جیگ جل رہی بھی خو جائے کیا رنگ الئے والی بھی؟
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
کل وہ ئئنسن میں جے کا داجلہ بہیں کروا ناتی بھی۔ آج بھی اسے جیات ضاخب
ج ل ک ٹ ئ
کا ئیا کرئے جانا بھا ھی نہ کام اس ئے سی اور دن کے یے ھوڑ دنا۔
ل س
وہ جلدی جلدی سے ساور لے کر ناہر آتی اور ئیڈ پر بیٹھ کر نال لجھائے گی
ٹ ئ
اجانک ناد آئے پر فون تکال کر آقس کی گاڑی کا ئیا کرئے لگی ھی اسے ا یے
ئ
نالوں میں پرم سی گرقت محسوس ہوتی جس پر وہ مسکرا دی۔
ھ م ب
اس کے ہل ہل کر گائے پر ع توہ اسے خود یں یچ نی۔
گ ی
"مومی کی جان____"
وہ اسے گدگدائے لگی جس پر وہ کھلکھال ابھا۔
ہ ب
جلدی سے ئیار ہوتی وہ آقس کی گاڑی میں ہی ہشییال جا یچی۔ روم کا ئیا کرئے
جنسے ہی وہ کورنڈور میں داجل ہوتی اسے سا میے ہی بین لڑکے بییچ پر بیٹھے دکھاتی
دئے۔
وہ جیکے سے روم میں داجل ہوئے لگی خب اسے کرخت آواز پر رکیا پڑا۔
"نالکل میں آپ کو ہی کہہ رہا ہوں ،آپ کو ہم بیتوں میں سے کوتی محیرمہ تظر آ
رہی ہیں کیا؟"
اس کی نات پر ولید اور جسن ہنسی دنائے کے لیے سر جھکا گیے۔
"جی آپ____"
وہ ہکالتی۔
"اتم سوری میرا مظلب بھا آپ مجھے جیات ضاخب سے ملوا دیں نلیزززز۔"
اس ئے فورا سے ا ئیے آئے کا مفضد ئیانا۔
"ک توں آپ کیا دودھ بینی تچی ہیں خو میں ملوا دوں۔ بہلے تو ہوا کے گھوڑے پر سوار
بھاگی جا رہیں بھیں۔"
وہ طیزنہ انداز میں توال۔
اسے ئیجھے سے اس ند بمیز لڑکے کی آواز ضاف سیاتی دی بھی ،وہ ضیط کے مارے
ن ہ ب ق ت گ ی ھ مٹ ب
م
ھیاں یچ نی۔ اسے ین یں ہو رہا بھا ا ئیے و ل ییرڈ ناپ کا بییا ایسا ہو
گا۔
ک ن
جیات کاردار خو سرمین کی ناتوں کا خواب دے رہے بھے اسے د یے ہی قاہت
ت ھ
سے ابھ بیٹھے۔
ع
"السالم لیکم! سر آپ لییے ر ہیے نلیز____"
وہ جلدی سے آگے پڑھنی سائیڈ بییل پر نازہ بھولوں کا توکے رکھ گنی۔
"الجمدللا سر میں نالکل بھیک ہوں ،مجھے یس آپ کی ئئنسن ہو رہی بھی۔ آپ
ئیابیں کنسے ہیں؟"
وہ دھیرے سے ہنس دئے۔
"اوہ ع توہ بییے م بٹ ماتی واتف سرمین____اور سرمین نہ ہیں مس ع توہ ئیاءللا
جن کا میں ئے آپ کو ئیانا بھا ابھوں ئے ہی مجھے ئے ہوش دنکھ کر سب کو نالنا
بھا۔"
ع
"السالم لیکم مٹم! کنسی ہیں آپ؟"
سرمین محبت سے اسے گلے لگا گئیں جس پر وہ بھی نال نامل ان کے گرد حضار
گ یھ ک
یچ نی۔
"ندبمیز۔"
ع توہ دل ہی دل میں کڑھ کر رہ گنی۔
"مٹم! مجھے آقس میں کام ہے کجھ اس لیے جلدی جانا ضروری ہے۔"
اس ئے ان کا ہابھ بھیٹھیانا۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
اگلی صیح رات دپر نک جاگ کر سو جیے کی وجہ سے اس کی کافی ل بٹ آنکھ کھلی
بھی۔
فون ابھا کر جیک کیا تو جسن اور ولید کے سابھ سابھ ساری کالس ئے گروپ
ج بٹ میں کھلیلی مجا رکھی بھی کہ انگزامز سر پر ہیں السٹ سٹمسیر ہے اور وہ ا ئیے
دن سے عیر جاضر ہے۔ ایسا نہ کرے ورنہ قیل ہو جائے گا۔
"تو میں ئے کویسا پڑھ لکھ کر ڈی سی لگ جانا ہے؟ کرنا تو وہی ورائت میں مال
کارونار ہی ہے۔"
وہ کھیاک سے خواب گروپ میں ب ھییکیا سیل فون آف کر گیا۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 119
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اد ینہ خان NOVEL BANK م یکائیل
بھولی سایسوں سے وہ درخت کے ناس رکا تو جے مخضوص بییچ کے ناس کھیلیا دک ھاتی
دنا جیکہ اس کی انا تی وہیں واک کر رہیں بھیں۔
"او ونلی سیڈ! آپ تو ان نا ئیال ربھیا نا ئیے ئ تونکہ وہ نلے دئے تو نایس ئئیں آ بیں
دے۔"
اسے اب شمجھ آتی بھی وہ تچہ ائنی ماں کے ا ئیے قرئب ک توں بھا؟ اسی لیے وہ
ائنی عمر سے پڑی نابیں کرنا بھا۔
اس ئے خوامچواہ رال دنا بھا وہ تچہ ہنسیا اور رعب جمانا ہی اجھا لگیا بھا۔
ُ
اس کا دھیان ئیائے کے لیے وہ ادھر ادھر کی نابیں کرئے لگا۔
"جے نار اب میں سوچ رہا ہوں آقس جانا سروع کر دوں۔ آپ سے ملیے کے لیے
مجھے آقس سے وقت تکال کر آنا پڑا کرے گا۔"
"ہاں میرے سیر____میں بہت پڑا آدمی ین جاؤں گا۔ اول تور رتوکس
)(Olivier Rioux
سے بھی پڑا۔"
"ئیک اے ،و یسے نل سے دے نکول دائے گا۔ مومی ئے بہا اے دے توت ساال
نلے دا۔"
جے ئے ہابھ بھیال کر ئیانا۔
"آرمی ج یف____رئیلی؟؟؟؟؟
واہ مجھے ئیا ہی بھا میرا نار سب سے م یفرد خواہش رکھیا ہو گا۔ امیریسوو نار۔ آپ کو
فوجی بہیں نلکہ سیدھا آرمی ج یف بییا ہے۔ ایسا نارتخ میں بہلی نار ہی ہو گا انک
سخص سیدھا آرمی ج یف ین جائے گا ب ھر میں سب کو ئیاؤں گا نہ میرا دوست
ہے۔"
"مومی ناہنی ایں دے آلمی مین ئیے اور دے ئیے دا۔ ان ساءللا۔"
وہ اس نات کا فانل ہو گیا بھا کہ اس تچے کی ماں ا ئیے بییے کی بہیرین پرئ بت کر
رہی بھی۔
کون کہیا ہے اکیلی غورت ائنی اوالد کی اجھی پرورش بہیں کر سکنی؟
"آج سے میں تعنی م یکائیل کاردار بھی ائنی مما کی ہر نات مائے گا ابھیں ہرٹ
بہیں کرے گا۔"
اس ئے زپردسنی مسکرا کر کہا۔
"ناہوووو"
جے بییچ پر کھڑا ہو کر جمپ کرئے لگا تو وہ بھی تجھے دل سے مسکرا دنا۔
اس سے بہیر تو نہ تچہ ہے خو ائنی ماں کی محبت کا خواب محبت سے د ئیا ہے جیکہ
اس ئے ہمنشہ ا ئیے ناپ کے سابھ لڑاتی میں ائنی ماں کو رالنا بھا۔
"ہم کل سے سام کو مال کریں گے ،آپ بھی سام کو آ جانا کرنا نارک میں جار تچے
نک۔"
اس کے کہیے پر جے ڈن کر گیا۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
جے میدی میدی آنکھوں سے اس کی گردن سے ائیا جہرہ تکال کر اسے دنکھیے لگا۔
"کیل کار"
اس کے دونارہ تو لیے پر بھر سے ع توہ قہقہ لگا گنی۔
وہ اسے بھر سے بھیکیے لگی تو جے ناک بھوں خڑھائے بھر سے ائیا جہرہ اس کی
گردن میں جھیائے اس کے گرد حضار ناندھ گیا۔
اس کا مومی کے سابھ سوئے اور الڈ کرئے کا انداز بہی بھا۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
"آقس۔"
سرمین کے نک لفظی خواب پر جیات کاردار کو ناتی بییے زور کا اجھو لگا بھا۔
"ہرگز بہیں آپ گھر پر رکیں گے ،میرے بییے کے کام میں نانگ اڑائے کی فطعا
ضرورت بہیں ہے۔ خپ جاپ ناسیہ کر کے ئیڈروم میں جا کر آرام کریں۔"
"آپ ئے ہی مجھے محتور کیا ہے ایسا بییے پر اور اب میری نات غور سے سئیں خو
آپ جا ہیے بھے وہ میرا بییا کر رہا ہے اب اس کی جان جھوڑ دیں۔ اسے بھی سکون
سے سایس لییے دیں۔ کب نک آپ دوتوں کی لڑاتی میں انک ماں یسنی رہے گی؟
آخر میرے نارے میں ک توں بہیں سو جیے آپ؟"
وہ بھرائے ہوئے لہچے میں تولئیں وہاں سے جلی گئیں جیکہ جیات کاردار ساکت
بیٹھے رہ گیے۔
بہلی نار ان کی ئ توی ئے ردعمل دنا بھا اور وہی کافی جذناتی بھا۔
اس ئے کہا بھا وہ اب ان کو ماتوس بہیں کرے گا ،وہ ائنی ماں کی آنکھوں میں
آیسو بہیں خوستوں کے جگتو بھرنا جاہیا ہے۔
جیات کاردار ئے جاوند ضاخب کو م یکائیل کے آقس آئے کا ئیا دنا بھا۔ وہ خود آرام
کرنا جا ہیے بھے اور ساند ائنی ئ توی کا مان بھی رکھیا بھا۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 139
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اد ینہ خان NOVEL BANK م یکائیل
وہ جان جکی بھی جس کو وہ گوہر ناناب شمجھ رہے بھے وہ اضل میں کڑوا نادام بھا
خو نہ تگال جا سکیا بھا نہ اگال۔
"مس ع توہ آپ جیات ضاخب کی بمام ڈنلیگز کا ئیابیں گی م یکائیل کاردار کو۔"
جاوند ضاخب کی آواز پر وہ نک لحت مڑی۔
"یس سر نلیزز۔"
اس ئے معضوم سکل ئیاتی۔
گھن ن
جاوند ضاخب خو شش و ئیج میں مییال ب ھے ع توہ کی روتی صورت د کھ کر ل گیے۔
م
سارے ورکرز م یکائیل کاردار کو دنکھیے کے لیے حسس ھے۔
ب ی
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
م ُ
اس ئے ادھر ادھر سب کا جاپزہ لیا جہاں کجھ ورکرز خوش گیتوں میں صروف بھے
اور کجھ کام کر رہے بھے۔
ابھی کجھ تو لیے کے لیے میہ کھوال ہی ب ھا ئٹھی انک لڑکی کی تظر اس پر پڑی وہ پر
خوش انداز میں اس کی طرف پڑھی۔ اس کا جہرہ کافی جد نک جیات کاردار سے
مسابہت رکھیا بھا اس لیے وہ بہجان گنی بھی۔
کل ن
"گڈ مورئیگ سر! و م تو دی آقس۔"
وہ جہکی۔
"مورئیگ____"
اس ئے زپردسنی مروت ئٹھاتی ئٹھی وہاں جاوند ضاخب آن وارد ہوئے۔
"ک توں میں بہاں نکیک میائے آنا ہوں نا بھر میں ئے آپ سے گزارش کی ہے؟"
اس ئے سییے پر ہابھ ناندھے استہزائیہ اپرو ابھاتی۔
"تو و و سر_____"
اس لڑکی کا جہرہ سدند اہائت سے سرخ پڑ گیا۔
وہ وہاں ضرف جاوند ضاخب سے وافف بھا ورنہ نافی سب جہرے اس کے لیے
ئیے بھے۔
سب کی دتی دتی ہنسی پر وہ لڑکی روتی صورت ئیائے کھڑی بھی۔
وہ سالوں سے اس کمینی میں کام کر رہے بھے ئٹھی ان کا جیات کاردار سے
دوسیانہ تعلق ین گیا بھا۔ ان کو معلوم بھا جیات کاردار ضرف ا ئیے بییے کی وجہ
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
ع توہ بھی وایس ا ئیے کئین میں آ گنی ،اسے لگ رہا بھا اب نہ بماسے روز مرہ کی
زندگی کا حصہ ین جابیں گے۔ آخر کیا ضرورت بھی مس مرئیہ کو اس سے کمیل
ہوئے کی جنسے وہ کہیں کا سہزادہ ہو؟
وہ سوجنی ہوتی جلدی جلدی کام کرئے لگی نا کہ بہاں سے تکل سکے۔ کل تو و یسے
بھی جیات سر ئے آ جانا بھا تو اس کی جان جھوٹ جاتی بھی۔
"مس ع توہ آپ جائنی ہیں آج کام زنادہ ہے م یکائیل کاردار کو سب وزٹ کروانا
ہے ،سارا توجھ مجھ توڑھے پر آ جائے گا۔"
جاوند ضاخب ئے ائیا دکھڑا رونا ک تونکہ م یکائیل دو بین گھیتوں میں ہی ان کا کافی
دماغ کھا حکا بھا۔
ابھیں سارے آقس میں انک بہی لڑکی ائنی ئئیتوں کی طرح غزپز بھی انک جیات
کاردار کا جکم دوسرا اس کا سہید کے سابھ خوالہ اسے ممیاز ئیانا بھا۔ وہ لڑکی و یسے
بھی فضول گوتی سے پرہیز کرتی بھی اور ا ئیے کام سے کام رکھنی بھی۔
"بھییک تو سو مچ سر۔"
وہ سر ہالتی مڑ گنی۔
جاوند ضاخب دونارہ سے ا ئیے کام میں لگ گیے م یکائیل کاردار ئے ساری اکاؤئٹ
ڈبییلز اور ڈنلیگز کی فانلز مانگیں ب ھیں۔ وہ اسی میں ائیا سر کھیا رہے بھے۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
وہ جہانگیر کا ہابھ نکڑے سکول کی ساندار عمارت میں داجل ہوتی۔ جے دلحسنی سے
ارد گرد کا جاپزہ لے رہا بھا۔ ع توہ ئے ا ئیے بییے کے لیے سہر کے بہیرین سکول کا
ائیجاب کیا بھا ،وہ ساری محبت اسی کے لیے تو کر رہی بھی۔
ابھیں پریسیل آقس میں کافی غزت و اخیرام سے بیٹھانا گیا جہاں انک ناوفار سی
جاتون پراجمان بھیں۔
"مٹم ماساءللا سے نہ ائنی ا تج کے تچوں سے زنادہ شمجھدار ہے ئٹھی میں جاہنی ہوں
اس کی ذہائت میں نکھار ئیدا ہو۔"
اس ئے میائت سے خواب دنا۔
"اوہ وافعی دبنس گرئٹ! ویس تور ئٹم توائے ائیڈ وٹ از تور ا تج؟"
پریسیل ئے اس کو جاتحیا جاہا۔
ب ن
خب وہ گییا ہوا ناتچویں اتگلی پر بہیجا تو ع توہ کی آ یں ل یں۔ اس ئے دل
ئ گ ی ھ ھ ک
ہی دل میں ورد کرنا سروع کر دنا ک تونکہ زندگی میں بہلی نار اس کی تکا کر ئے غزتی
ہوئے والی بھی۔
اس ئے ائنی ماں پر تورا مضمون سیا ڈاال بھا خو ع توہ کے سابھ سابھ پریسیل کی بھی
ت ھ کن
آ یں م کر گیا۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
وہ سارے آقس کا راؤنڈ لگا حکا بھا اور ڈاپرنکیر سے لے کر سوتیر نک کی سامت آتی
بھی۔
"سر وہ بہت فانل اور وقت کی نائید ہیں۔ ان کو وافعی ہی میں بہت ضروری کام
ٹ ک
بھا۔ وہ آج بہلی نار ہی گنی ہیں ،ایسا بہلے ھی یں ہوا۔"
ہ ب
"ستور سر___"
وہ ائیا سا میہ لیے ناہر آ گیے۔
"مس ع توہ بھیک کہہ رہی بھیں نہ تو مجھے توڑھا کر کے ہی جھوڑیں گے ،میرے
سابھ رونہ ایسا ہے تو نافی سب کا کیا جال کریں گے تونہ تونہ"
وہ پڑپڑائے ہوئے ا ئیے آقس میں آئے ہی جیات کاردار کو رتورٹ د ئیے لگے۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 159
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اد ینہ خان NOVEL BANK م یکائیل
"اف ئ توی کی محبت میں تیڑا غرق ہو جائے گا سارے کارونار کا۔"
جیات کاردار فون رکھ یے ہوئے سوچ کر رہ گیے۔
ڈپریسن کم ہوئے کی تجائے مزند پڑھ گیا بھا۔ اب وہ تجھیا رہے بھے
کاش____اس پر آقس جائے کے لیے دناؤ نہ ڈا لیے مگر اب کیا ہو سکیا ب ھا؟
"اسے تولو آقس ا یسے بہیں جلیے ا ئیے اک ھڑ مزاج کو اب دوسروں پر آسکار نہ
کرے۔ اگر ورکرز کو توں رگیدے گا وہ دو دن میں بھاگ جابیں گے بھر ہو لیا
کارونار۔"
وہ سحت عصے میں بھے۔
"اّٰللہ نہ کرے۔
کنسی نابیں کر رہے ہیں آپ؟"
سرمین ئے دہل کر ابھیں دنکھا۔
"میرے جسم میں بھائٹھڑ جل رہے ہیں تو ا یسے ہی نابیں ہوں گیں۔"
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
وہ وایسی پر آئے ہوئے ہونل سے گلگت نلنسیان کی مشہور کھائے جھپ سورو اور
میتو لے آتی بھی۔ ان بیتوں ئے جی ب ھر کر کھانا کھانا اور ڈھیر ساری نابیں کیں
بھیں۔
دوبہر کے اڑھاتی تچے بھے ع توہ اور انا تی سوئے کے لیے ل بٹ گئیں مگر جے
سوئے کے لیے راضی بہیں بھا۔ اسے لگ رہا بھا اگر وہ سو گیا تو جار تچے سے اوپر
کا وقت ہو جائے گا اور وہ جم سے بہیں مل نائے گا۔
"جے آ جاؤ میری جان جار تچے تکا ابھا دوں گی۔"
ع توہ ئے اسے بھر سے نالنا۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 164
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اد ینہ خان NOVEL BANK م یکائیل
ع توہ کو سحت ئپ خڑھی ئٹھی ئیڈ سے اپر کر اسے ابھا التی اور ا ئیے سابھ لییا لیا۔
ئ ش
وہ ائنی ماں کے موڈ کو اجھی طرح ھ یا بھا ھی خپ جاپ اس سے لبٹ کر
ٹ مج
ل بٹ گیا۔ ع توہ ئے ائنی ہنسی دناتی ک تونکہ وہ کجھ دپر تعد ہی بیید کی وادتوں میں اپر
گیا بھا۔
جار تحیے ہی ع توہ ئے اسے ابھا دنا۔ وہ جلدی سے ئیا شسنی کیے ابھا اور جہرہ
دھلوائے جائے کے لیے ئیار ہو گیا۔
"وہ بہیں جابیں گیں ان کی طی یعت کجھ بھیک بہیں ہے ان کو آرام کرئے
دو۔ میں جلوں گی آپ کے سابھ۔"
گ ھ ب کن
اس کی نات پر جے کی آ ھیں نی رہ ئیں۔
"جی نالکل میں آپ کے ئیے دوست سے ملوں گی ،میں بھی تو دنکھوں آخر کون
ہے جس ئے میرے بییے کو دتوانہ ئیا رکھا ہے۔"
اس ئے اگلی نات دل میں سوجی بھی۔
جے کو تو لییے کے د ئیے پڑ گیے بھے۔ اسے نہ ڈر بھا اگر مومی ئے ائیا پڑا دوست
دنکھا تو بہت ڈائٹ پڑے گی۔ وہ خپ جاپ ع توہ کا ہابھ نکڑے جل پڑا ،ع توہ ئے
ابھی نک اس کے جہرے کے اڑے ہوئے ناپرات بہیں د نکھے بھے ورنہ ضرور
خونک جاتی۔
وہ ڈرا ہوا بہت ک توٹ لگ رہا بھا یشییے الگ جھوٹ رہے بھے۔
جے دل ہی دل میں دعابیں کرئے میں مصروف بھا کہ آج یس کسی بھی طرح
اس کی جان تچ جائے۔
آدھا گھبیہ گزر گیا مگر اس کے دوست کا نام و یسان بہیں بھا۔
"ابھی نک بہیں آنا وہ____میں ئے آپ کو م یع کیا بھا نا سام کو ائنی دپر سے
کسی بھی تچے کے والدین اب ھیں گھر سے ناہر بہیں تکلیے د ئیے۔ آپ کے قرئیڈ کو
بھی ان کی مومی ئے بہیں آئے دنا ہو گا۔"
جے سوکھا گال پر کرئے بھر سے بییچ پر بیٹھ کر جینی دعابیں آتی ب ھیں پڑ ھیے لگا۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
م یکائیل کی آقس سے آ کر ڈنڈ سے مالفات بہیں ہوتی بھی لیکن مما ئے اسے
ساری صورتجال ئیا دی بھی۔ وہ کافی دپر نک اسے شمجھاتی رہیں ب ھیں خو وہ ئے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 170
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اد ینہ خان NOVEL BANK م یکائیل
دلی سے سییا رہا۔ اس کا تو انک دن ہی قرماتیردار بییا ین کر یشبیہ تکل گیا بھے ئیا
بہیں جے کنسے گزارا کر لییا بھا؟
اس ئے لیچ کر کے کمرے میں فدم رک ھا تو ساڑھے بین ہو رہے بھے ،وہ بھکن سے
خور بھا ک تونکہ زندگی میں بہلی نار اس ئے محبت کی بھی۔ آدھے گھییے کی بیید لییے
کا سوچ کر وہ ل بٹ گیا۔
اس کی خب آنکھ کھلی تو ناتچ تحیے والے بھے وہ جلدی جلدی جہرے پر ناتی کے
جھیاکے مارئے بھا گیے ہوئے نارک بہیجا مگر وہاں اکا دکا لوگ ہی تظر آئے۔ وہ
ماتوسی سے بییچ پر بیٹھ گیا ،اس ئے خود کو سوئے پر کوسا۔
"ہاں بھنی م یکائیل کاردار کو آخر ڈگرتوں کی کیا ضرورت ہے؟ ڈگری تو ہم جنسے
غرئ توں کو جا ہیے۔"
جسن ئے سرد آہ بھری جس پر اسے کمر میں م یکائیل کا مکا پڑا بھا۔
"بہیں نار ان کی سییے کی تو اب عادت ہو گنی ہے ،میں ا ئیے دوست کو مس کر
رہا ہوں۔"
اس کے اداس لہچے پر وہ دوتوں جھٹ سے ابھ بیٹھے۔
"ا ئیے دن سے کن کارروائ توں میں مصروف ہے تو ئیانا یسید کرے گا؟"
جسن ئے بھی دائت بنسے۔
"ئیانا پڑا دوست ک تونکہ وہ تم دوتوں کی طرح تکانا بہیں ہے مجھے ،وہ تو ہوا کا
خوسگوار جھوتکا ہے میری زندگی میں۔"
وہ دھیرے سے مسکرانا۔
ابھیں ائنی دوسنی میں کوتی اور پرداست بہیں ہو رہا بھا۔
وہ_____"
"م یکائیل کاردار وہ بھی انک جھوئے تچے سے محبت کرے ،نا ممکن۔
نار ولید مجھے جیکی بھر نا کہ تقین آ جائے۔"
جسن کو ائنی آواز کسی کھاتی سے آتی محسوس ہوتی۔
"اوتی ماں____مار ڈاال ،طالم ایسان تم دوتوں ہی مجھ معضوم کو ا ئیے یسدد سے
ہالک کر ڈالو گے۔"
اس کی آہ و تکا جاری بھی۔
"کمییے ین کی ائتہا ہے ،ا ئیے دن سے ہمیں ائ یظار کی آگ میں جھونک کر خود
مشییاں کر رہا بھا۔ تیری تو ایسی کی بنسی____"
وہ اس پر نل پڑے بھے۔
وہ سرتف ین کر ان سے تعلگیر ہوئے دوتوں کی طرف انک آنکھ دنائے ہوئے تکل
گیا۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
ع توہ صیح صیح ابھیے ہی ئیارناں کرئے لگی ،آج جہانگیر کا سکول میں بہال دن بھا سو
وہ جاہنی بھی وہ خوسی خوسی سکول جائے۔ وہ رات کو ا ئیے دوست سے نہ مل
نائے کی وجہ سے اداس بھا۔
وہ خود بھی آقس کے لیے ئیار ہوتی جے کے سابھ ناسیہ کرئے لگی۔ اس ئے انا
تی کی طی یعت خراتی کی وجہ سے ناسیہ کے تعد دواتی دے کر اب ھیں سال دنا ب ھا۔
جے ئے اس دوران میہ بھالنا ہوا بھا اسے نہ سب نالکل بھی یسید بہیں آ رہا بھا۔
وہ جے کو سکول جھوڑ کر خود آقس آ گنی۔ ابھی نک م یکائیل کاردار بہیں آنا ب ھا وہ
استہزائیہ ہنس دی 'انک دن کا تجار بھا یس____'۔
ابھی وہ ان سے گقیگو میں ہی مصروف بھی ئٹھی م یکائیل کاردار اندر داجل ہوا۔
ک ہ ک ُ ک ن
گ س ھ
اسے د یے ہی سب ورکرز ادھر ادھر ھ ک یے جیکہ وہ و یں ھڑی رہی۔
م یکائیل ئے ابھی نک ا ئیے ڈنڈ کو وہیں کھڑے دنکھا تو ع توہ پر ناگوار تظر ڈا لیے
ا ئیے آقس کی طرف پڑھ گیا۔
ع توہ جیات کاردار کے کاموں میں ہی مصروف رہی ،اس ئے ا یسے سو کیا جنسے
اس کے ناس انک نل کا بھی وقت بہیں ہے ورنہ جاوند ضاخب سے کجھ تعید نہ
بھا اسے م یکائیل کاردار کو بھی مئییج کرنا پڑ جانا۔
وہ جیات کاردار کے لیے کافی ئیائے لگی تو جاوند ضاخب کے کہیے پر م یکائیل کے
ب
لیے بھی ئیاتی پڑی۔ دوتوں کپ اس ئے دوسرے ورکر کے ہابھ ھچوا دئے۔
ہ ب
نارہ تحیے ہی وہ جیات کاردار کے ناس جا یچی۔
"انکسکتوز می سر! مجھے انک ق تور جا ہیے بھی آتی ہوپ آپ مائیڈ بہیں کریں گے۔"
اس ئے اتگلیاں جیجائے ہوئے کہا۔
"سر دراضل میں ئے ا ئیے بییے کا انڈمنسن کروانا ہے سکول میں۔ اس کی جھنی
نارہ تچے ہوتی ہے میں جاہنی ہوں روزانہ اسے خود لے کر آؤں سکول سے۔ اگر مجھے
روز نارہ تچے پرنک مل جاتی تو____میں جلد ہی وایس آ جانا کروں گی۔"
اس ئے انک ہی سایس میں توری نات کر دی۔
"ماساءللا ماساءللا! آپ ئے بہت جلدی بہیں داجل کروا دنا اسے سکول میں؟
آتی مین جار سال کا ہو جانا تو____"
ابھوں ئے اس کے جہرے پر بھیلے ممیا کے تور کو دنکھ کر کہا۔
"جی سر مگر وہ ماساءللا سے ائنی عمر سے زنادہ شمجھدار ہے تو اس لیے میں ئے
سوجا ابھی کروا دوں۔"
وہ سایسیگی سے مسکراتی۔
"ماساءللا دبنس گرئٹ! میں اس سے ملیا جاہوں گا۔ مجھے ذہین لوگ و یسے بھی
بہت یسید ہیں۔ میں____"
ان کی نات ادھوری رہ گنی خب م یکائیل ئے دھڑک اندر داجل ہوا۔
ع توہ کی مسکراہٹ شمٹ گنی۔
وہ ج بپ کی جائیاں ابھانا آقس سے ہی تکل آنا بھا اب اسے کجھ دپر اکیلے رہیا بھا۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
"انا آپ ر ہیے د ئ ئیں میں خود آ کر ئیا لینی۔ آپ آرام کیا کریں۔"
وہ مصتوعی حقگی سے تولی۔
وہ ع توہ کو خواب د ئ ئیں جے کی طرف نلئیں خو میہ بھالئے کھڑا بھا بھر جھونا سا
ئنی واال ئیگ لیے کمرے میں جال گیا۔
ع
انا تی ئے اسارے سے وجہ توجھی ،ع توہ کیدھے احکائے ال می کا اظہار کر نی۔
گ ل
وہ اندر آتی تو جے صوفے پر اوندھا پڑا بھا ،ع توہ لب دنائے ئیڈ پر بیٹھ گنی۔
"وہ خو مش بیں نا وہ جے کو نال نال نالی کل لہی بیں اور ائنی دود میں لیے رب ھا
کوتی فلیید تی ئئیں نائے دنا۔"
(وہ خو مس ب ھیں نا وہ جے کو نار نار ئیاری کر رہیں بھیں اور ائنی گود میں لیے رکھا
کوتی قرئیڈ بھی بہیں ئیائے دنا)
"آں نل مومی میلی ایں لئین وہ میلی ئئیں ایں۔ جے کو اول کسی کی تی نالی
اجی ئئیں لدتی۔"
وہ اس کے کیدھے پر سر رکھ گیا۔
"میری جان___"
وہ اسے بھیکیے لگی۔
"اول ابھوں ئے بہا نہ ئےتی بہت ک توٹ اے ،میں اش تو ا ئیے گھل لے
داؤں دی۔"
"تو دے نکول ئئیں دائے دا ،وہ ا یسے ای آلمی مین ین دائے دا۔"
کن ب کن
وہ ضدی انداز میں کہیا ئیڈ سے ئیچے اپر گیا جیکہ ع توہ آ یں ھ الئے د نی رہ
ھ ی ھ
گنی۔
ع
"السالم لیکم زونا! کنسی ہو؟"
وہ خوسگوار لہچے میں تولی۔
"زوتی کیا ہوا ہے؟ امی اور اتو تو بھیک ہیں نا؟؟؟"
اسے یسویش الخق ہوتی۔
"ائیا! آج اتو کی جالہ آ بیں بھیں وہ اتو اور بھاتی کو کافی سیا کر گئیں ہیں
آپ___"
وہ کجھ کہیے کہیے رک گنی۔
"ابھوں ئے اتو کو کہا ہے و یسے وہ بہت د ئیدار بییے ہیں مگر ائنی ئ توہ بینی کو اکیلے
ائنی دور جھوڑ رکھا ہے اور بھاتی کو بھی پزدل کہا ہے۔"
زونا کی نات پر وہ ساکت رہ گنی۔
"اور بھابھی ئے بھی بھاتی کے خوب کان بھرے ہیں ان کے کسی ر سیے دار
ئے آپ کو وہاں کہیں نہ جائے دنکھا ہے ئب سے بھاتی دھاڑ رہے ہیں جیکہ اتو
خپ جاپ بیٹھے ہیں۔ ہمیں بہت ڈر لگ رہا ہے ائیا۔"
اّٰللہ جافظ۔"
فون رکھ یے ہی اسے جارث سدت سے ناد آنا بھا۔
بھیک کہیے ہیں لوگ ہمارا معاسرہ انک ئ توہ سے جییے کا خق بھی جھین لییا جاہیا
ہے۔ اسالمی روانات کو بھول کر ا ئیے دقیاتوسی جیاالت کو پرجیح د ئیے ہیں۔
وہ جلدی سے ئیڈ پر خڑھا اور اس کی گود میں بیٹھ یے آیسو ضاف کرئے لگا۔
"ام سولی مومی! دے اب ا یسے ئئیں نلے دا وہ نکول تی دائے دا۔ توت سارا پڑھ
ئے آلمی ئ یف ین دائے دا۔"
وہ ع توہ کا جہرہ دوتوں ہابھوں سے بھا میے کی کوشش کرنا ہوا توال۔ اسے لگا ساند
مومی اس کی وجہ سے رو رہی ہیں۔
کن
ع توہ نک نک اس کے جہرے کو د ھنی رہی۔
"مش تی نالی کل لیں یش بھولی سی اول ائنی دود )گود( میں تی نا لیں لئین
مدے توتی فلیید نائے دیں یش دے کیال تور او دائے دا۔"
وہ مومی کے آیسو ضاف کرنا ہوا مزند توال تو ع توہ اسے گلے لگا گنی۔
"اب سے کوتی بھی میری جان کو ئیگ بہیں کرے گا مومی سب کو ڈائئیں
گیں۔"
وہ لرزتی ہوتی آواز میں تولی۔
"اک ئنی )تچی( مدے تولی نہ میال نل گل )پرگر( لے لو اول مدے ا ئیے کپ
کیکش دے دو۔ میں ئے توال تو تو تو دے کی مومی ئے اش ئے لیے نائے
)ئیائے( ایں تو وہ ای نائے دا۔ میلی مومی نل گل ئئیں کائے د ئنی مدے۔"
اس کے لمنی خوڑی بمہید ناند ھیے پر ع توہ ہنس دی۔
گ
"مومی ام ئئیں دائے نالک اب توت لمی اوتی اے۔"
(مومی ہم نارک بہیں جائے اب بہت گرمی ہوتی ہے)
ا جھے بھلے بھیڈے موشم کو گرمی کہیے پر ع توہ خیرت سے دنکھیے لگی۔
وہ تچہ بھا ا ئیے جہرے کے انار خڑھاؤ پر فاتو بہیں نا سکیا بھا ئٹھی ع توہ کھیکی بھی۔
وہ جائیا جاہنی بھی آخر ایسی کویسی نات بھی خو جے کو پریسان کر د ئنی ہے۔
اس ئے ائیا مدعا ئیانا تو سب ہنس دیں ان کی تظر میں نہ کوتی پڑی نات بہیں
بھی وہ ئیچر تو تچوں سے ئیار کرتی ہیں۔
"مٹم! نہ جھوتی نات بہیں ہے خو تچہ دوسروں سے گھلیا ملیا یسید بہیں کرنا اس کو
زپردسنی سب میں سامل کرنا اس تچے کی ذہنی یسووبما پر اپر ڈالیا ہے۔ میرا بییا
بہت موڈی ہے کٹھی کسی کے سابھ خود ہی بہت ائیچ ہو جانا ہے اور کسی کو
دنکھیا بھی یسید بہیں کرنا۔ میں ئے اس اسکول کا بہت نام سیا بھا اسی لیے میں
بہاں التی بھی اسے۔"
وہ انک ہی سایس میں نات توری کر گنی۔
"مس ع توہ! آپ پریسان نہ ہوں میں نات کروں گی ان سے ،آپ کو دونارہ سکائت
کا موفع بہیں ملے گا۔"
پریسیل سیحیدگی سے تولیں۔
"مٹم! میں بہت سے مجاذوں پر ئتہا لڑئے ہوئے اسے بہاں نک التی ہوں۔ آپ
اجھی طرح جائنی ہیں ہمارے معاسرے میں اکیلی غورت کا نائت فدم رہیا کییا
مشکل ہے۔ میرا خواب بھا اسے بہاں پڑھانا ،مجھے ا ئیے بییے کو اس فوم کا سیاہی
ت
ئیانا ہے پراہ مہرناتی اسے علٹم سے می یفر نہ کریں۔"
اس کا مصتوط لہچہ اب ھیں سرمیدگی کی ابھاہ گہرائ توں میں ڈتو گیا بھا۔
آقس آئے ہی جیات کاردار ئے اسے انک فانل م یکائیل کو د ئیے کا کہا تو وہ ناجار
فدم اس کے روم کی جائب پڑھا گنی۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
ئ ُ
وہ کجھ فانلز ابھا کر ادھر ادھر یخ رہا بھا۔
اسے کام کی شمجھ بھی مشکل سے آتی بھی ک تونکہ کسی خیز میں دماغ لگائے کی
اسے نالکل بھی عادت بہیں بھی۔
"اوبہوں____نہ کنسی ندمزہ کافی ئیائے ہو تم میرے لیے؟ سارے موڈ کا
سییاناس کر دنا۔"
م یکائیل ئے کافی کا گھوئٹ بھرئے ہی میہ کے زاوئے تگاڑے۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 208
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اد ینہ خان NOVEL BANK م یکائیل
"ر ہیے دو بہت مہرناتی بمہاری ،و یسے نہ ئیاؤ ڈنڈ کو کنسے ا ئیے مزے کی کافی ئیا
د ئیے ہو خو میرے لیے بمہیں موت پڑ جاتی ہے؟"
اس کے ئیکھے لہچے پر ئیجارے مالزم ئے ائیا جسک پڑنا گال پر کیا۔
"سر جی وہ میں بہیں ئیانا ،ان کو تو ع توہ میڈم ئیا کر د ئنی ہیں۔ میں کوشش کرنا
ہو_____"
مالزم نہ جائے کیا کیا صقائیاں بنش کر رہا بھا مگر م یکائیل تو ع توہ کے نام پر ہی
خونک گیا۔
خ
س ٹ ئ
اس ئے ہر معا ملے میں خود کو ہمنشہ خق تجائب شمجھا بھا ھی اس کو ہر ص
پرا لگیا بھا۔
ابھی وہ مالزم سے کجھ کہیا ئٹھی دروازہ ناک ہوا ،اجازت ملیے ہی ع توہ اندر آتی۔
م یکائیل کے اسارے پر مالزم ع توہ کو دعابیں د ئیا ہوا ناہر جال گیا جس کی وجہ سے
اس کی جان جالضی ہوتی بھی۔
اس کے وارئیگ د ئیے لہچے پر م یکائیل کاردار کا جھت بھاڑ قہقہہ گوتجا۔
ب
"سیریسلی یں گیا ہے یں ا یے ناپ سے ڈر جاؤں گا ،ل کاک یں کی
ہ ک ی س ئ م ل ھ م
ہوبہہ۔"
گ کن
ہنسیے ہنسیے اس کی آ ھیں م ہو ئیں۔
ت
ہ ن
ع توہ ئے لب بھییچے اس کی نسی د ھی خب سے نہ ئیدہ آقس آئے لگا بھا ئب
ک
سے اس کا سکون پرناد ہو کر رہ گیا بھا جائے کس نات کا ندلہ لے رہا بھا؟
"ہاں بھنی ہم سے کیا فاندہ ہو گا بمہیں خب ہیڈ کوارپر کو ہی ا ئیے ق یصے میں کیا
م م ہ
ہوا ہے ،سارپ مائیڈ مم۔۔۔۔"
"آپ خو مرضی کہیں آتی ڈوئٹ کییر ،میں اس نات سے اجھی طرح وافف ہوں
کہ انک ایسان کے میہ سے تکلے ہوئے القاظ اس کی گھییا سوچ کی عکاسی کرئے
ہیں تو میں ک توں ائیا دامن گیدا کروں؟"
وہ استہزائیہ انداز میں مسکراتی ہوتی م یکائیل کاردار کو جال کر جاکسیر کر گنی بھی۔
ائنی نات کہہ کر رکی وہ بہیں بھی ک تونکہ اسے سدند گوال ناری کا جدسہ بھا۔
جم ش
"تو_____ ھنی کیا ہے ا ئیے آپ کو؟"
م یکائیل ئے بییل پر زور دار مکا رسید کیا بھا جس سے سب کجھ ہل کر رہ گیا۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
آج م یکائیل کاردار کی وجہ سے اس کا موڈ سحت خراب رہا بھا۔ نہ سکر بھا دونارہ
اس سے سامیا بہیں ہوا ورنہ جیگ عظٹم ہوتی بھی۔
وہ گھر میں داجل ہوتی تو سا میے ہی اتو کو اجانک ا ئیے گھر میں موخود دنکھ کر
بھٹھک گنی۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 215
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اد ینہ خان NOVEL BANK م یکائیل
جہانگیر ان کی گود میں بیٹھا ان کی داڑھی سے کھیل رہا بھا اور وہ مسلسل مسکرا
رہے بھے۔
"اتو_____"
اس کی تم آواز پر جاجی ئیاء للا ئے سر ابھانا۔
"مومی! اتو دے ئے لیے توت سالی )ساری( جیچیں )خیزیں( الئے ایں۔"
جے کی جہکنی ہوتی آواز پر وہ مسکرا دی۔
"جے آپ کچن میں انا تی کی ہیلپ کرو میں آتی ہوں کجھ دپر میں۔"
ھ ب
اس ئے جے کو بہال کر ناہر یج دنا۔
"نہ بمہارا گھر جارث کے دم سے بھا اب بہیں ہے۔ بمہارا گھر وہ ہے جہاں تم ئیدا
ہوبیں بھیں۔"
ل ھ ک ن
ان کی وضاخت پر وہ تم آنکھوں سے د یے گی۔
"اتو! خب میں رحضت ہوئے لگی بھی ئب آپ ئے ہی کہا بھا کہ تم ا ئیے گ ھر جا
رہی ہو اسے ج بت ئیا د ئیا اور اب آپ ہی کہہ رہے ہیں نہ میرا گھر بہیں۔"
یھ ب
اس کی لرزتی آواز پر وہ لب یچ گیے۔
"دو بییے ہیں اس کے اور ئ توی وفات نا جکی ہے۔ وہ جے کو رکھیے کے لیے راضی
ہے۔"
وہ اس سے تگاہیں خرا گیے۔
"اتو! میرا گھر یسا ہوا ہی ہے میں ا ئیے تچے کے سابھ خوش ہوں مجھے اور کوتی
بہیں جا ہیے۔ میری زندگی میں جارث کے تعد کسی کی گیجایش بہیں ہے اور کیا
آپ کو لگیا ہے کوتی خود کی اوالد سے پڑھ کر میرے جے کا جیال ر کھے گا؟ میں
"جلو بھر تم وہاں تو جلو بمہاری امی اور بہئیں ناد کرتی ہیں تم دوتوں ماں بییے کو۔"
وہ مسکرا کر تولے۔
"ابھی بہیں اتو میری توکری کا خرج ہو گا اور دوسری نات میں بھابھی کے سابھ
مزند میہ ماری بہیں کر سکنی۔ آپ تو نہ بھی بہیں جا ئیے کہ دو بین نار ہی میرے
گھر جائے پر وہ واونال مجاتی ب ھیں اب تو میرا جے شمجھدار ہو رہا ہے وہ ہر نات کو
محسوس کرنا ہے میں بہیں جاہنی وہ اجساس کمیری کا سکار ہو۔ میری بہئیں بھی تو
"اتو! میرا مفضد آپ کو سرمیدہ کرنا بہیں ہے مگر دین کے سابھ سابھ اّٰللہ تعالی
ئے دئیا کو بھی ہمارے لیے ہی ئیانا ہے۔ آپ جاہے جییے مصروف سہی مگر بھوڑا
سا وقت تکال کر ائنی ئئیتوں کی بھی سیا کریں۔ ئئییاں ا ئیے والد سے سب سے
ب ٹ ک
زنادہ محبت کرتی ہیں۔ آپ جا ئیے ہیں آپ ئے ھی ہمارے یے ئییڈ یں لیا
ہ س ل
اور وہ بھاتی خو ائنی ئ توی کے لیے مہرنان سوہر ہے ہمیں ائیا دشمن شمجھیا ہے وہ
ہماری زندگ توں کو کٹھ ئیلی کی طرح تجا رہا ہے۔ ہم تو اس کے لیے بھی لمنی عمر
اور صحت کی دعا کرئے ہیں اتو تو آپ پر تو ہماری جان بھی قرنان ہے۔ کیا میں
وہ روتی ہوتی ب ھہر بھہر کر تول رہی بھی اور جاجی ئیاء للا بہنی آنکھوں سے ائنی سب
سے جاموش بینی کو تو لیے سن رہے بھے۔ وہ وافعی انک فوجی کی ئ توی لگ رہی
بھی پر غزم اور نڈر۔
وہ اسے سییے سے لگائے سر بھیکیے لگے اور نہ زندگی میں بہلی نار ہوا بھا۔
جاجی ئیاء للا کھانا کھا کر کجھ دپر بھہرے بھے بھر وایسی کے لیے تکل گیے ع توہ
کے پر زور اضرار پر بھی وہ نہ رکے۔
س ئ ئ ئ ھ ب ل کھ ب ھ کن
ئ ی
ان کی آ یں تو ا ھی یں یں وہ ا نی توں کو ہر طرح کی ہولیات د یے
ک
بھے مگر ابھیں خو اضل خیز جا ہیے بھی وہ ھی نہ دی۔
ٹ
ان کی ئئیتوں ئے کٹھی سکوہ ہی بہیں کیا بھا تو وہ کنسے جان نائے کہ وہ عیر
مخفوظ ہیں؟
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
اتو کے جائے کے تعد وہ پر سکون ہو جکی بھی وہ یس وقت سے بہلے اب ھیں ان کی
کوناہ توں کا اجساس دالنا جاہنی بھی۔ تعض اوفات والدین بھی علط ہو سکیے ہیں یس
ابھیں ئیار سے اس نات کا اجساس کروانا جا ہیے۔
ع م ہ ب ب م م ی گ ت ٹ یب
وہ جائے بماز پر ھی اّٰللہ عالی سے ق گو یں صروف ھی اسے یں لوم بھا
اس کی آنکھوں سے آیسو رواں ہیں۔
"مومی لوبیں مت ،دے ندا او نل سب ئے سات فائت نلے دا۔ وہ جم جنسی
تودی نا لے دا۔ وہ ڈسو ڈسو نل ئے سب تو مالے دا۔"
۔۔)مومی! روبیں مت ،جے پڑا ہو کر سب کے سابھ فائٹ کرے گا۔ وہ جم
جنسی ناڈی ئیا لے گا۔ وہ ڈسو ڈسو کر کے سب کو مارے گا(۔۔۔
"مومی_____"
جے کی یس ہوتی بھی وہ بھی گال بھاڑ کر روئے لگا تو ع توہ گھیرا گنی۔
"کجھ بہیں ہوا میری جان! نہ ئیاؤ آپ کے دوست ئے ائنی جھوتی ا تج میں ناڈی ئیا
لی؟"
اس کی مسکوک تگاہوں پر جے خو بمشکل خپ ہوا بھا بھر سے روئے لگا۔
وہ آج بھی ماتوس لوٹ رہا بھا ک تونکہ جار تچے سے ائ یظار کرئے کرئے اب اس کی
یس ہو گنی بھی کجھ آقس کی بھکن بھی بھی۔
آج بھی ان کا آیس میں ملیا طے بہیں بھا نا بھر جے کی دعاؤں میں بہت اپر بھا۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
"بہیں نار مجھے کجھ ناد بہیں کہ ایسا کجھ کہا ہو اس ئے لیکن مجھے لگیا ہے اس
ئ ٹ ئ
کا گھر نارک کے آس ناس ہی ہے ھی وہ ا نی دادی کے سابھ آنا بھا۔"
م یکائیل ئے ذہن پر زور ڈا لیے ہوئے خواب دنا۔
"اجھا بھر____"
ابھی ولید مزند تولیا ئٹھی دروازہ ناک ہوا بھا۔ جسن ابھ کر دروازے نک گیا اور
جائے کے سابھ دنگر لوازمات لییے لگا۔
"ئے فکر رہ وہ اندر بہیں آئے والی خوامچواہ میں محبت نہ کر۔"
اس کی نات پر ولید جھی بپ گیا۔
ن
"خو بھی ہو بییا پر ابھی ئ توی بہیں ئنی سو آ یں ییرول یں رکھ ورنہ
م ک ھ ک
جسن____"
اس ئے وارئیگ د ئیے لہچے میں کہا تو جسن سر ئ بٹ کر رہ گیا۔
"کس آقت سے ناال پڑ گیا ،تونہ آسئین کا سائپ بہیں نلکہ کوپرا ہے نہ____"
ولید ئے میہ ہی میہ میں اس کی سان میں فصیدے پڑھے۔
اسی دوران جسن ئے سب کجھ میز پر سجا دنا بھر ان لوگوں کو کسی خیز کا ہوش
نہ رہا۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
"میں ئے تو بہت دعابیں کیں ہیں ا ئیے بییے کی کامیاتی کی ا ئیے سے دتوں میں
اس ئے سب سیٹھال لیا ہے بھر تو جلد ہی وہ بہت پڑا پزیس نائیکون ین جائے
گا۔ توری دئیا میں اس کی تضوپریں اور اتیروتوز جھیا کریں گے۔"
ان کے ا ئیے لمیے خوڑے نالپز پر جیات کاردار کو زپردست کھایسی ابھی بھی۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 234
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اد ینہ خان NOVEL BANK م یکائیل
"لو جی اب سوہر کی کوتی فدر بہیں رہی اور وہ نکھ تو جنسے ڈی سی او لگ گیا ہو سہر
کا۔"
وہ سرمین کی خوسی کو ماند بہیں پڑئے د ئیا جا ہیے بھے ئٹھی سب کجھ جھیا گیے۔
ان کا کیا فضور بھا خو وہ ان ناپ بییے کے درمیان یس رہی بھیں؟
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
آج آقس میں معمول سے زنادہ بھگ دڑ مچی بھی ک تونکہ جیات کاردار ئے سب ورکرز
کے سابھ تو تچے مئییگ رکھی بھی۔ سیکرپری ہوئے کی وجہ سے اس پر کام کا
پریسر زنادہ بھا۔
انا تی کی طی یعت بھی خراب بھی پریساتی میں وہ جے کو سکول جھوڑتی آقس آتی
بھی اس کا ارادہ بھا کہ وہ کام جٹم کر کے اجازت لینی جلدی گھر جلی جائے گی۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 236
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اد ینہ خان NOVEL BANK م یکائیل
مئییگ کے دوران جیات کاردار سب سے گقیگو کر رہے بھے اور ئیے تجاوپز پر بھی
غور قرما رہے بھے۔
م یکائیل ان کے سابھ والی کرسی پر ئے زار بیٹھا بھا وہ گاہے تگاہے اس پر بھی
ناگوار تظر ڈال رہے بھے۔
ع توہ کی ناری آتی وہ جنسے ہی تو لیے لگی تو م یکائیل ئے درمیان میں نانگ اڑا لی۔
"ڈنڈ____"
"سر_____"
"سوری____سر میں کہہ رہا بھا کہ نلیک کلر کی ئیکسی بھی سامل کرتی جاہئیں
ہمیں ا ئیے پزیس میں۔"
وہ خود پر فاتو نائے سیاٹ لہچے میں توال۔
"جی سر بہیرین__"
جاوند ضاخب ئے توضیفی انداز میں ع توہ کو دنکھا۔
ع توہ جیات کاردار سے اجازت لینی جے کے سکول آ گنی بھی جائے ک توں اس کا
دل بہت گھیرا رہا بھا؟
جے کا ہابھ نکڑے وہ گھر کا دروازہ کھو لیے ہوئے اندر داجل ہو گنی۔ جے کی
نابیں نان اسیاپ جاری ب ھیں مگر اس ئے دھیان نہ دنا۔
اسے کجھ بہت قٹمنی کھو جائے کا اجساس سدت سے ہوا بھا۔
جے انک طرف دروازے سے جیک کر سہما ہوا سا سب کو دنکھ رہا بھا۔ اسے کجھ
شمجھ بہیں آ رہی بھی نہ کیا ہو رہا ہے؟
لوگ ا ئیے دل کی بھڑاس تکا لیے کے لیے نہ کسی کی خوسی کی پرواہ کرئے ہیں نہ
عم کی۔ لوگوں کو نہ سکائت بھی کہ وہ انا تی کو گھر اکیلے جھوڑ کر جلی جاتی بھی
لیکن وہ لوگ نہ بہیں جا ئیے بھے ہوتی کو کون نال سکیا ہے؟
جے کو عیانہ سیٹھال رہی بھی اس ئے رو رو کر پرا جال کر لیا بھا وہ ع توہ کے
ناس جانا جاہیا بھا مگر ع توہ کی طی یعت خراب بھی۔
اس کے بھاتی )عیاد( اور بھابھی تو اگلے دن ہی جلے گیے بھے مگر نافی سب اس
کے سابھ رکے بھے۔
وہ دو ہق توں سے آقس بھی بہیں جا رہی بھی اس کے امی اتو ئے بہت زور لگانا
کہ وہ ان کے سابھ جلے لیکن وہ بہیں ماتی آخر ئیگ آ کر اتو ئے اس کی امی اور
بیتوں بہتوں کو بھیج دنا اور خود وہیں رہ گیے۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
"نہ کیا بماسا لگا رکھا ہے تم ئے؟ خب کہا ہے وایس جلو تو ک توں بہیں جاتی؟ ایسا
کویسا خزانہ دنا رکھا ہے بہاں؟"
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 245
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اد ینہ خان NOVEL BANK م یکائیل
وہ آئے ہی ب ھٹ پڑا۔
"تم____"
ن
عیاد ئے دائت بنسے اس ئے بہلی نار ائنی کسی بہن کی آنکھوں میں تعاوت د ھی
ک
بھی وہ تو ان پر ا ئیے ق یضلے بھو ئیے کا عادی بھا ئٹھی رہا نہ گیا۔
"مومی___"
جے سہم کر رونا ہوا اسے تکارئے لگا۔
"میں خو کوتی بھی ہوں پرخوردار تم ائنی جد میں رہو تو بہیر ہو گا۔ نہ کیا طرتقہ
ہے؟"
ابھوں ئے اس کے نازو دتو جیے کی طرف اسارہ کیا۔
"بھاتی ہو تو بھائ توں کی طرح ہی ڈنل کرو نہ کیا ج یگلی ین دکھا رہے ہو؟"
ئ ب ک ی ئ یھ مٹ ب
ابھوں ئے ضیط سے ھیاں یچ یں ھے ھڑے جاوند ضاخب ھی یچ و ناب
ج ل
کھا کر رہ گیے۔
"اوہ تو ناس ہے بمہارا ساناش بھنی____میں بھی دنکھیا ہوں کون روکیا ہے
مجھے؟ کسی کے ناپ میں بھی ہمت بہیں ہے۔"
عیاد استہزائیہ انداز میں ہنسا۔
"اتو میں لییے آنا ہوں اس کو۔ آپ بھی اس کی ناتوں میں آ کر بہیں کے ہو کر رہ
گیے ہیں لوگ طرح طرح کی نابیں ئیا رہے ہیں۔ آپ جلیں ہم ئے خو رسیہ دنکھا
ہے وہاں اس کی سادی کر د ئیے ہیں۔"
"لیکن اتو____"
ھ ک ن ھ ب ی ق ت
وہ ئے نی سے ا یں د یے لگا۔
"اتو دان____"
جے بھاگ کر روئے ہوئے ان کی نانگوں سے لبٹ گیا۔
"یس میرے تچے کجھ بہیں ہوا ،ع توہ بییے نہ لے کر اندر جاؤ اور کجھ کھائے بییے
کا ائ یظام کرو۔ آ بیں آپ لوگ___"
وہ ئیک وقت سب کو مجاظب کرئے ہوئے اندر کی طرف پڑھے۔
"کوتی نات بہیں جاجی ضاخب میں ئے پرا بہیں میانا۔ آپ فکرمید نہ ہوں بھیک
ہو جائے گا ،سب والدین ائنی اوالد کے لیے اجھا ہی سو جیے ہیں آگے ان کی
قسمت____"
جیات کاردار سرد آہ بھرئے اب ھیں دالسا دے گیے۔
"اسام لیکم
ک ی لس ع
(ال الم م)
ماتی ئٹم اد دانگیر دند
(جہانگیر زند)
اول سب مدے دے بہیے ایں۔
(اور سب مجھے جے کہیے ہیں)
"دی میں توت سیرانگ تی اوں خب گلی میں ڈوگی آ دائے تو اس تو بھگا د ئیا اوں۔
میں خب پڑا او داؤں دا اس جھت دئیا تو جم جنسی ناڈی نا لوں دا اور_____"
ع توہ ئے لیچ کا ائ یظام کر لیا بھا اور ابھیں کھائے ئیا بہیں آئے دنا بھا۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
م یکائیل آقس میں بیٹھا تور ہو رہا بھا خب ولید اور جسن اندر داجل ہوئے۔
"ڈگری تو مل ہی جائے گی نہ بھی ملی تو حعلی ئ توا لوں گا۔ اگر ہمارے سیاسیدان
حعلی ڈگرتوں کے سابھ اشمیلی میں بیٹھ سکیے ہیں تو کیا میں ا ئیے ناپ کا کارونار
بہیں جال سکیا؟ یس تم لوگ ائنی خیر میاؤ خب اعلی اکیڈمک رتکارڈ کے سابھ بھی
توکری نہ ملے تو میرے ناس آنا ا ئیے ئیارے دوستوں کو تی اے تو رکھ ہی لوں گا۔
"
وہ کرسی کی یست سے ئیک لگائے ابھیں جال گیا۔
"تو کیا ا ئیے ناپ کی جگہ سی ای او ئیا دوں ،ابھوں ئے ابھی نک مجھے تو ڈاپرنکیر
ئیانا بہیں۔"
م یکائیل ئے میہ ئیانا۔
"نار ند دعا تو نہ دے ان ساءللا نانا کا خواب تورا کروں گا اور اے سی ئ توں گا۔"
ولید کا تو دل ہی دہل گیا بھا۔
"اور میری_____"
"تجھے تو میں زندہ بہیں جھوڑوں گا ذلیل ایسان____خود تو پڑھیا بہیں اور
دوسروں کی محبت پر ناتی بھیر د ئیا ہے۔"
جسن ئے اسے مارئے کے لیے بییر و ئٹ ابھانا۔
"سراقت سے رکھ اسے نہ تیری جالہ جی کا گھر بہیں ہے میرے ناپ کا آقس
ہے وہ تم لوگوں کو تو کجھ بہیں کہیں گے مگر مجھے الیا ل یکا دیں گے۔"
اس ئے جسن کو گھورا۔
"یس کر دو نار ہر وقت جاتوروں کی طرح لڑئے ر ہیے ہو کٹھی تو ایساتوں واال رونہ ائیا
لیا کرو۔"
ی ھ ج
ولید جھالنا۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
وایسی پر جیات کاردار خپ خپ سے بھے نہ جاوند ضاخب ئے بھی توٹ کیا بھا مگر
اس وقت ابھوں ئے توجھیا میاسب نہ شمجھا۔
جاجی ئیاء للا ئے ابھیں ع توہ کے لیے بہیں کوتی اجھا رسیہ دنکھیے کا کہا بھا کوتی
ایسا سخص خو ان کے تواسے کو بھی محبت دے۔
گھر آئے ہی وہ قریش ہو کر کجھ دپر کے لیے ل بٹ گیے۔ وہ خو ق یضلہ کرئے والے
بھے اس کے لیے سوچ تجار ضروری بھی۔
"تم آقس بھی جائے لگے ہو اور پڑھاتی بھی جٹم ہوئے والی ہے تو اب میں بمہاری
سادی کرنا جاہیا ہوں۔"
ابھوں ئے ہ یکارا بھرئے ہوئے خو نات کی وہ ان دوتوں کو ساکڈ کر گنی۔
"اجانک بہیں بہت سوچ شمجھ کر ق یضلہ کیا ہے میں ئے ،سادی کرتی ہی ہے
اس کی تو ابھی ک توں بہیں؟"
ئ م ل م ک ش م ب یھ ب
وہ مٹھیاں یچے ل توازن ہچے یں تولیا ناؤں یخ کر ئیدل ہی ناہر سڑک پر
تکل گیا۔
اب وہ دونارہ اسے مزند کجھ بھی کہیے کا ارادہ بہیں رکھیے بھے۔ ابھوں ئے تو سوجا
بھا ع توہ کو وہ ا ئیے گھر کی بہو ئیا لیں گے۔ ایسی بہادر تچی اور اس کا بیٹم بییا خو
مشکالت جھیل رہے بھے وہ جٹم ہو جابیں گیں۔
مگر____
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
وہ جہانگیر کا ہابھ نکڑے تیز تیز آگے پڑھ رہی بھی۔ اسے موشم کے ئ تور کجھ بھیک
بہیں لگ رہے بھے ئٹھی ہوا کے دوش سے اڑئے دو ئیے کو انک ہابھ سے سر پر
جمائے کی کوشش کرتی وہ جلد از جلد گھر بہیحیا جاہنی بھی۔
لگی ئٹھی تیز ہوا کے جھو نکے سے اس کے جہرے پر دو ئیا آ گیا۔ اس سے بہلے کہ
وہ دو ئیے کا نلو ہیاتی ماتوس سی آواز پر بھٹھک گنی۔
"تم______"
وہ دوتوں ہی عصے سے الل بھٹھوکا جہرہ لیے جیخ پڑے۔
ب
"اوو ماتی ک توتو میں ئے بھی بمہیں بہت ناد کیا روزانہ نارک میں یں ڈھونڈئے
ھ م
جانا بھا۔"
وہ گھیتوں کے نل اس کے ناس بیٹھا۔
"ا جھے بھلے م یکائیل کاردار کو 'کیل کار' ئیا دنا ہے۔"
وہ ا ئیے نام کی ئے خرمنی پر ہنس دنا۔
"خیر خو بھی بھا لیکن اب آپ میرے بییے سے دور رہیں تو بہیر ہو گا۔"
گ جی ئ
وہ جے کو ھے کرئے ہوئے اسے وارن کر نی۔
"مومی___"
جے مٹمیانا۔
"تووووو جے_____"
"اوئے سولی____"
(اوکے سوری___)
"آپ ساند بھول رہی ہیں محیرمہ میں ناس ہوں آپ کا۔"
م یکائیل ئے اسے ڈرانا جاہا۔
"جی نالکل وہ بھی ضرف آقس میں اس کے ناہر ہمارا ناس اور ورکر کا رسیہ جٹم ہو
جانا ہے اور ہم اجینی ین جائے ہیں انک دوسرے کے لیے۔"
جے ئے جائے جائے میہ ئیا کر اسے نلٹ کر دنکھا تو وہ وہیں کھڑا کھڑا اس کی
طرف آنکھ دنا گیا۔
"اوبہوں____"
ع توہ کے تو کیے پر جے سرتف بییا سیدھا جل پڑا۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
وہ جلدی سے جیات کاردار کے ناس گئیں اور اب ھیں ساری نات کہہ سیاتی۔
وہ خیران رہ گیے ابھیں ڈر بھا کہیں ان کی ضد میں وہ کسی علط لڑکی کا ائیجاب نہ
کر لے ئٹھی ابھوں ئے اسے طلب کر لیا۔
وہ خییز کی ناکنس میں ہابھ ڈالے کھڑا بھا اس وقت عجلت میں جیات کاردار اس
کی نہ ندبمیزی بھی تظر انداز کر گیے۔
"کون ہے وہ لڑکی؟؟؟؟؟؟؟"
وہ دل و جان سے اس کے خواب کے می یظر بھے۔
"میری ق تورٹ____رئیلی؟"
وہ مسکوک ہوئے ک تونکہ ابھیں اس سے کسی اجھی نات کی توفع بہیں بھی۔
سرمین تو ہوش میں آئے ہی اس سے نازپرس کرئے لگیں بھیں جیکہ جیات کاردار
ساکت بیٹھے بھے ان کے من میں تو خوسی سے لڈو بھوٹ رہے بھے۔
" کسے؟"
اس ئے اجھییے سے توجھا۔
"اس کے بییے کے لیے____پڑی اکڑ رہی بھی ہابھ بھی لگانا تو دنکھیا ،ہوبہہ۔"
وہ پڑپڑانا۔
"کنسی نابیں کر رہی ہیں مما اگر وہ ئ توہ ہے اور انک بییے کی ماں ہے تو اس کا کیا
مظلب ہوا؟
کیا اسے زندگی جییے کا خق بہیں ہے نا اس سب وہ فضوروار ہے؟ نلیز مما ان
دقیاتوسی جیاالت سے ناہر تکل آ بیں اور اسالم کے مظاتق سوجیں۔
مجھے شمجھ بہیں آتی ہم ہر خیز میں مذہب کو لے آئے ہیں تو بہاں ہم ک توں
مذہب کے مظاتق بہیں سو جیے؟ میرا ق یضلہ انل ہے سادی کروں گا تو ضرف اسی
سے ورنہ بہیں___"
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
وہ کچن میں خق دق کھڑی بھی۔ اسے کجھ بھی شمجھ بہیں آ رہا بھا ا یسے اجانک
سے جیات کاردار کا ائنی ئ توی کے سابھ آنا اور ان کی ئ توی کا اس کے ضدفے
واری جانا۔ اگر انا تی کے اقسوس کے لیے آ بیں تو وہ اس کو توں خود سے لییا کر
ئیار نہ کرتی رہئیں۔
جاجی ئیاء للا ئے خب اسے م یکائیل کاردار کے ر سیے کے نارے میں ئیانا تو کافی
دپر نک تو وہ کجھ تو لیے کے فانل نہ رہی۔
"لیکن اتو وہ ایسا سوچ بھی کنسے سکیے ہیں؟ آپ_____آپ ئے اسی وقت
ابھیں م یع ک توں بہیں کر دنا بھا؟"
بمشکل ضیط کے اس کی آواز اوتچی ہو گنی۔
"بہی تو اتو____وہ ا یسے ک توں کریں گے نلکہ کوتی بھی ایسا ک توں کرے گا آج
کے دور میں کوتی غرئب ا ئیے بییے کے لیے کسی ئ توہ کو بہیں ئیاہیا مگر نہ تو امیر
کییر لوگ ہیں خو ا ئیے اکلوئے بییے کے لیے میرا رسیہ البیں ہیں ،کیا اتو آپ بھی
بہت بھولے ہیں وہ ضرور آپ سے مذاق کر گیے ہیں؟"
وہ استہزائیہ ہنس دی جس پر جاجی ضاخب ئے ناسف سے سر جھ یکا۔
"بییا لوگ ندلے ہیں ،معاسرہ ندال ہے مگر اّٰللہ تعالی تو وہی ہے نا____؟
جم ب ش
"اتو آپ لوگ ک توں ہیں ھیے یں___جارث کی جگہ کنسے کسی اور کو دے
م
سکنی ہوں؟"
اس کی تم آواز پر وہ جائے جائے رکے۔
"میں جائیا ہوں میری تچی نہ آسان بہیں ہے لیکن جائے والوں کے سابھ زندگی
جٹم بہیں ہو جاتی۔ تم انک سہید کی ئ توہ ہو نہ اغزاز کم بہیں ہے بمہارے لیے مگر
میں محتور ہوں اگر عیاد نامی نلوار نہ لیک رہی ہوتی بمہارے سر پر تو تجدا میں کٹھی
بھی بمہیں دوسری سادی کا نہ کہیا۔ آج کے دور میں اکیلی غورت کو دئیا سکون
سے جییے بہیں د ئنی اس لیے میں بہیں جاہیا میرے تعد بمہیں نہ دئیا بھوکروں
میں لے۔"
م
وہ بمشکل ائنی نات ل کرئے ل یے۔
گ ک ت م ک
ب ن
ئیجھے وہ ا ھیں د نی رہ نی۔
گ ھ ک
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
"و یسے نہ بہت علط نات ہے وہ انک ئ توہ ہے کیا کجھ بہیں سہا ہو گا اس ئے؟
اگر تو ئیکی کا کام کر ہی رہا ہے تو دل سے کر نا کہ تواب بھی ملے۔ مجھے تجھ سے
نہ توفع بہیں بھی۔"
جساس دل ولید فورا سے بنسیر اعیراض ابھا گیا۔
"تونہ تونہ ،تم لوگوں کو میں آدم خور تظر آنا ہوں نا بھر کوتی ج توان خو اس کی زندگی
خرام کر دے گا۔ مجھے تو لگیا ہے تم لوگ نائٹ مییرز بھی میرے ہی دنکھ یے ہو
وہ تو گونا ب ھٹ پڑا بھا اور اس کی آواز فدرے اوتچی ہو گنی بھی ئٹھی ناس سے
گزرئے سر وجاہت بھی وہیں آ گیے۔
"ارے واہ! دنکھیے جیاب سب لوگ ان کے رخ روسن کا دندار کر لیں ،آخر ہمیں
نہ موفع بھی کٹھی کٹھی تصبب ہونا ہے۔ پڑے ناپ کی نگڑی ہوتی اوالدیں ہم
جنسے غرئ توں کو کہاں میہ لگاتی ہیں۔"
وہ اسے نکیے جھکیے جلے گیے جس کو اس کا ناپ نہ سدھار سکا وہ کیا کر سکیے
بھے؟
"نار اس پروقنسر کو نار نار ا ئیے آپ کو غرئب کہیے سے کیا مل جانا ہے؟ اجھی
جاضی موتی رقم ہر ماہ ئیچواہ میں ملنی ہے اس کو بھر بھی لے دے کر میرے
ناپ کے پرایشتورٹ کے پزیس پر اس کی تگاہیں آ ب ھہرتی ہیں۔"
وہ ان کے جائے کے تعد جلے دل کے بھٹھولے بھوڑئے لگا جس پر ساری کالس
ہنس دی۔
"ہاں بہلے تو جنسے بھول جھڑئے ہیں نا ان کے میہ سے میرے لیے ،ہوبہہ۔
و یسے بھی میں تو توری ابمانداری سے کالس لییے آنا بھا مجھے کیا ئیا بھا آج سٹمییار
ہے؟"
اس کی معضوم بت پر ولید ئے زپر لب اسیعقار پڑھا ک تونکہ کل رات ہی تو اس
ئے م یکائیل کو ئیانا بھا کہ آج اکیامک کورنڈور کے نارے میں سٹمییار ہے۔
وہ ولید کے دنکھیے پر انک آنکھ دنا گیا اور ولید کے سرخ پڑئے ہی قہقہ لگا ابھا۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
"ائیا! اتو بھیک کہہ رہے ہیں آپ اکیلی جے کے سابھ کب نک رہیں گیں؟
بھاتی ئے گھر میں اودھم مجا رکھا ہے جنسے ہی موفع مال وہ آپ کو لے جابیں گے اور
بھر زپردسنی سادی بھی کروا دیں گے۔"
زونا ئے اس کا ہابھ نکڑا۔
"جے کو بھی نانا کی ضرورت ہے ائیا وہ ابھی سے محسوس کرنا ہے خب پڑا ہو گا تو
لوگ اسے اور زنادہ اجساس دالئے لگیں گے۔ اس کے معضوم ذہن کا ہی سوچ
لیں۔ اب تو وہ اسکول جائے لگا ہے وہاں تچوں کو ا ئیے نانا کے سابھ د نکھے گا تو
اس کے اندر اجساس مچرومی جٹم لے گا۔"
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 292
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اد ینہ خان NOVEL BANK م یکائیل
اس نار مانا تولی بھی۔
وہ دوتوں آئے ہی اسے شمجھائے میں لگیں بھیں جیکہ عیانہ جے کو لے کر
ب ٹ یب
جھولے پر ھی ھی۔
"ائیا میں جائنی ہوں آپ کے لیے آسان بہیں ہے جارث بھاتی کی جگہ کسی اور
کو د ئیا مگر وہ بھی ایسا ہر گز بہیں جاہیں گے کہ آپ توں ائنی زندگی ضا تع کریں۔
ک ن
آپ کو انک ا جھے ہمشفر کی ضرورت ہے اور د ھیں اّٰللہ تعالی آپ کو تواز رہا ہے۔
آپ خود ہی تو کہنی ہیں آپ کے ناس بہت ا جھے ہیں تو ان کا بییا بھی ویسا ہی ہو
گا۔"
ب ل یھ مٹ ب
زونا کی نات پر اس ئے ھیاں یچ یں وہ کییا اجھا بھا نہ اس سے ہیر کون
جان سکیا بھا؟
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
جہانگیر سارے کھلوئے اس کی گود میں رکھ رہا بھا ائیا ڈھیر لگ گیا بھا کہ انک خیز
رکھیے پر دوسری گر جاتی دوسری رکھیا تو بنسری گر جاتی۔
"مومی! کھالہ )جالہ( کو تولیں مدے سیائیڈر مین نابیں بھر میں اڑ کر سام کو کک
مالوں دا۔"
جے کے جمپ کر کے ئیائے پر وہ خیران رہ گنی۔
"مومی____لوبیں مت سولی،
دے کی مومی توت اجی ایں۔"
ھ کن
وہ اس کی آ یں ضاف کرئے ہوئے توال۔
زونا بھیک کہہ رہی بھی وہ کینی بھی کوششیں کر لے مگر لوگ اس کے اندر
اجساس مچرومی الزمی ئیدا کر دیں گے اس کا اپر اس کے تچے کی سخصبت پر پڑنا
بھا اور وہ نہ سب ہر گز بہیں جاہنی بھی۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
م یکائیل رات کے دوسرے بہر جم میں موخود اصظراتی ک یق بت میں نال نار نار
اجھال رہا بھا۔
اس کے ذہن میں ع توہ کا سرانا لہرانا دنلی ئیلی سقاف رنگت والی وہ لڑکی کافی جد
نک پرکسش سخصبت رکھنی بھی ہر وقت سل یقے سے دو ئیہ لئییے رکھیا اسے مزند ناوفار
ئیانا بھا۔
و یسے بھی وہ خوش بھا کہ ڈنڈی کے سوجے ہوئے ر سیے سے ہٹ کر ہی لڑکی یسید
کی بھی اس ئے ،ڈنڈ ئے ضرور کسی پزیس نارتیر کی بینی ہی مییحب کر رکھی ہو گی۔
وہ ابھی مزند غور قرمانا ئٹھی اس کی مما اندر داجل ہوبیں۔
"تو_____"
اس ئے خیرت سے توجھا ک تونکہ پرمین جالہ کا فون تو روز ہی آنا بھا۔
"نلیز مما فار گاڈ سیک____آپ کو لگیا ہے میں اس نانا کی پری سے سادی
کروں گا جس کی زنان پر ہر وقت پرئیڈز کے نام ر ہیے ہیں جسے یس ہر وقت
گھو میے بھرئے کا سوق ہے۔ وہ بہاں انک دن کے لیے آ جائے تو میرا دم گھییے
لگیا ہے اور آپ جاہنی ہیں سادی____تو ئ تور۔"
وہ تو گونا ب ھٹ ہی پڑا بھا۔
"کول ڈاؤن بییا میں اسے خود دنکھ لوں گی تم پریسان نہ ہو اور جا کر سو جاؤ۔"
وہ اسے رام کربیں نلٹ گئیں۔
وہ بھر سے ا ئیے مشعلے میں گم ہو گیا سونا تو اسے ائنی مرضی سے ہی بھا۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
صیح اس کی آنکھ کھلی تو گھر میں بھوتجال آنا ہوا بھا وہ جلدی سے جے کے اوپر
کمفرپر درست کرتی جیکے سے ناہر تکل آتی۔
سا میے کا م یظر اسے توکھالئے کے لیے کافی بھا جہاں عیاد اور اتو آ میے سا میے
کھڑے بھے جیکہ امی اور اس کی بہئیں روئے میں مصروف ب ھیں۔
"لوگ ناگل ہوئے ہیں خو ئئیتوں کے ہوئے ہوئے اّٰللہ تعالی سے بییا ما نگیے ہیں
میرا تو انک ہی ونال جان ئیا ہوا ہے۔"
وہ مزند تولے بھے۔
ع توہ کو بہلے بہل تو کجھ شمجھ نہ آنا کیا کرے ک تونکہ وہ کسی کے فاتو میں بہیں آ
رہا بھا بھر جلدی سے کچن کی طرف بھاگی اور جافو ابھا التی۔
"خیردار اگر آگے آئے تو میرے گھر میں کھڑے ہو کر مجھے ہی دھمکیاں دے رہے
ہیں تعنی انک سہید فوجی خوان کی ئ توہ کو ،جا ئیے ہیں بہاں کے لوگ میری کینی
غزت کرئے ہیں؟ میرے انک اسارے پر آپ کو مسل کر رکھ دیں گے۔ میں
اس کی بھ یکار پر عیاد تو عیاد نافی سب بھی بھوتخکا رہ گیے نہ ان کی دتو سی ع توہ تو
بہیں بھی وہ ضیف نازک کی تجائے ضیف آہن لگ رہی بھی۔
"مومی___"
ج ج ب جی ئ ہس
جے کی می ہوتی آواز پر وہ ھے مڑی ھی اس ئے لدی سے جافو ھیانا۔
"میں بہیں رو رہی میری جان ،آپ جاؤ اور جا کر میرا فون الؤ ہم پرگیڈتیر اتکل سے
نات کریں گے۔
اس ئے جارث کے دوست ذیسان کا نام لیا خو آرمی میں پرگیڈتیر بھا اور وقیا فوقیا
ان کی خیرئت درناقت کرنا رہیا بھا۔
"میری بھی سییے جاؤ ،میں خب وایس لوتوں تو تم مجھے گھر میں تظر نہ آؤ۔ بمہارا جییا
ب
بھی زمیتوں میں حصہ بییا ہے میں خود بمہیں کاعذات ھچوا دوں گا۔ میری ئئییاں
میری زمہ داری ہیں میں خود کر لوں گا خو ان کے خق میں بہیر ہو گا۔"
س ت یق ت
جاجی ئیاء للا کی نات پر وہ ئے نی سے امی کی طرف مڑا خو م کوہ کیاں
آنکھوں سے اسے دنکھ رہیں بھیں۔
"میں بھیک ہوں میری تچی نلکہ خوش ہوں میری تچی خود کی حقاظت اجھی طرح کر
سکنی ہے۔"
ابھوں ئے سرد آہ بھرئے ہوئے اس کا سر بھ یکا۔
"اتو____"
"دی____میں تو ئیک اوں یش مومی لوتی ایں وہ ئید ائیل آ دائے ایں بھر
وہ____"
جے فون پر گقیگو کرنا ناہر آنا بھا جس پر سب خیرت کے شمیدر میں غوطہ زن ہو
گیے۔
اس ئے بہت مشکل سے پرنگیڈتیر ذیسان کا دھیان ئیانا ورنہ اسے کجھ کھیک رہا
بھا۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
اگلے دن دروازہ تجا تو جاجی ئیاء للا ئے کھوال سا میے ہی نلیک خییز اور گرے تی
سرٹ بہیے انک خوپرو سا توخوان کھڑا بھا۔
ب ہ ب جم ت ک ت ک ی لس ع
"ال الم م ا ل! قییا آپ ئے ھے یں ہجانا ہو گا؟"
اس کی مسکراہٹ پر ابھوں ئے ائیات میں سر ہال دنا۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 312
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اد ینہ خان NOVEL BANK م یکائیل
"ہم بہلے نار ہی مل رہے ہیں تو میں ائیا تعارف کروا د ئیا ہوں مجھے 'م یکائیل کاردار'
کہیے ہیں۔"
وہ عاخزانہ جھک کر سالم کرئے لگا۔
آج ع توہ آقس گنی بھی وہاں اس کی موخودگی کا تقین کرئے وہ اس کے والدین کو
میاپر کرئے آن بہیجا مگر سا میے کمرے سے تکلیے جے پر تظر پڑئے ہی اسے
زپردست سرپراپز مال تعنی وہ بھی اسکول بہیں گیا بھا۔
"ارے____جائیا ہے نہ آپ کو؟"
جاجی ئیاء للا ئے خیرت سے توجھا۔
"جی اتکل! ہم نارک میں ملیے رہے ہیں اور بہت ا جھے دوست بھی ہیں ،ک توں
ک توتو؟"
اس کے توجھ یے پر جے ئے فورا نائید کی۔
"اجھا بھنی نہ نات ہے تو جلو بھر ہم اب ھیں اندر ئٹھائے ہیں اور میں آپ کو تعد
میں ناتی کے ناس نال ک توائے لے جاؤں گا ورنہ آپ کی امی ناراض ہوں گیں۔"
ابھوں ئے اسے وارن کرئے ہوئے کہا جس پر جے ئے میہ بھالنا۔
"ئیک تو ایں لئین مومی تو میلی مش ئے توال اے دے کہ نال ندے ایں۔ دے
کے نال تو ا ئیے نانا جنسے ایں اور وہ توت ناور فل تی اے ا ئیے نانا جنسا بھر دے
آلمی ئ یف ین دائے دا اول________"
اس کی نان ہمنشہ ائنی ناور اور آرمی ج یف بییے پر آ کر توئنی بھی اب بھی بہی ہوا۔
م یکائیل مسکراہٹ دنائے تغور اس کی نابیں سن رہا بھا جیکہ جاجی ئیاء للا کی پر
سوچ تگاہیں اسی پر نکی بھیں۔ اب ھیں اس کی آنکھوں میں جے کے لیے محبت اور
سففت تظر آ رہی بھی خو کسی ا ئیے غزپز از جان کے لیے ہوتی ہے۔
"زجمت کی کوتی نات بہیں اتکل ،نہ میرا دوست ہے اور اس کے کام تو میں
تچوسی کروں گا۔"
وہ ہلکی سی یساست بھرے لہچے میں توال۔
"دی اتو دان! میں جم ئے سات داؤں دا۔ میں اب سونا )جھونا( ئئیں لہا اب میں
ندا اوں۔"
جے ئے بھی اس کی نائید کی۔
"بھیک ہے بییا میں آپ کے لیے کجھ ہلکا بھلکا کھائے کا ائ یظام کروانا ہوں آپ
اس کے نال ک توا کر لے آؤ۔"
ابھوں ئے اجازت دی تو وہ دوتوں ناہر تکلے۔
جاجی ئیاء للا کجھ دپر سو جیے کے تعد فون پر کوتی بمیر ڈانل کرئے کان سے لگا
گیے۔
جے اس کی اتگلی نکڑے اکڑ کر جل رہا بھا اور سابھ ہی گلی میں ملیے سب لوگوں
کے نارے میں اسے ئیا رہا بھا۔
وہ مسکرائے ہوئے اس کے انداز مالحظہ کر رہا بھا خو نال کا پر اعٹماد بھا تقییا نہ
سب اس کی ماں کی پرئ بت کا بییچہ بھا۔
ن ہ ب ٹ ک ہ ب ن س کی لع
"و م ال الم! جہا گیر بییا نہ کون ہے لے تو اسے ھی یں د کھا؟"
وہ سخص م یکائیل کاردار کا انکسرے کرئے ہوئے توال جس سے اسے سدند کوقت
ت ٹ ئ
ہوتی ابھی وہ کجھ تولیا ھی جی کی فچرنہ آواز گو چی۔
"آپ اسے
"واؤ____"
کھل کھ
اس کے سر میں ناتی سیرے کرئے پر جے زور سے النا۔
وہ جنسے بنسے جے کی کییگ کرنا اسے گ ھر لے آنا بھا وہاں وہ ع توہ کی امی سے بھی
مال خو اس سے کافی میاپر تظر آ رہی بھیں۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
ع توہ کام میں پری طرح غرق بھی خب اس کا فون تجا۔ اس ئے دنکھا تو زونا کی
کال بھی وہ فورا سے بنسیر ابییڈ کر گنی۔
"وہ میں ئے آپ کو ئیانا بھا م یکائیل بھاتی میرا مظلب م یکائیل کاردار آئے بھے۔"
زونا ئے جلدی سے نات سیٹھالی۔
وہ کوتی ضروری کال سییے لگے تو ع توہ ئے ان کو تغور دنکھا ئے ساخیہ اسے زونا کی
نابیں ناد آ بیں۔ م یکائیل نالکل ا ئیے ڈنڈ جنسا بھا ،اب عمر کے اس حصے میں ان
کے بھورے نالوں میں کہیں کہیں سقید رنگ جھلکیے لگا بھا مگر ان کی پرسیلنی
دئیگ بھی وہ خود کو قٹ رکھ یے بھے۔
"بییا! میں جائیا ہوں آپ میرے اور م یکائیل کے درمیان سرد مہری محسوس کرتی
م
ہیں ھی اس ر یے کو لے کر نذنذب کا سکار یں گر یں آپ کو نہ نات واصح کرنا
م ہ س ٹ ئ
جاہیا بھا وہ وجہ سیگین توع بت کی بہیں ہے آپ کو سادی کے تعد ئیا جل جائے
ٹ ک
گی۔ میں اصول یسید ایسان ہوں اگر میرے بییے میں کوتی پراتی ہوتی تو میں ھی
بھی آپ کے لیے رسیہ نہ النا ،میں مائیا ہوں وہ نلخ ہے اور اس کے ئیجھے کہیں نہ
کہیں میں بھی فضوروار ہوں تو آپ ئے فکر ہو جابیں آپ کے بییے کی کٹھی بھی
خق نلفی بہیں ہو گی۔"
ان کے اطمییان دالئے پر ع توہ ساکت رہ گنی۔
"اور ہاں میں جاہیا ہوں آپ سادی نک آقس نہ آ بیں اس کے تعد اگر آپ کی
خواہش ہوتی تو میں بہیں روکوں گا بہاں کام کرئے سے۔"
وہ مزند تولے تو ع توہ گم شم سی سر ہالتی ابھ کھڑی ہوتی۔
"اتو نہ میں کیا سن رہی ہوں؟ آپ ئے مجھ سے تو جھے تعیر 'ہاں' کر دی۔"
ابھوں ئے اسے جیکے سے سییے سے لگا لیا تو وہ گھٹ گھٹ کر روئے لگی۔
"میرا تچہ! خو میں دنکھ رہا ہوں وہ تم بہیں دنکھ نا رہی۔ خب اوالد صحیح ق یضلہ نہ کر
نا رہی ہو تو والدین کو آگے پڑھ کر ان کی رہٹماتی کرتی جا ہیے۔ میں ائیا اجھا لڑکا
بہیں گ توا سکیا اور اب تو وہ جے کا دوست بھی تکل آنا ہے اور اس کی موخودگی
میں ہم ئے جے کے جہرے پر سچی خوسی کے رنگ د نکھے ہیں۔ مجھ پر بھروسہ رکھو
بییے۔"
وہ اس کا سر بھیکیے ہوئے تولے۔
وہ جاموسی سے سینی شسکنی رہی ئٹھی جے اندر سے بھاگا آنا اس کے ئیجھے ہی
عیانہ بھی۔
"مومی____جم ئے میال گھر دنک لیا اے وہ آئے ئے ناں اور دنکیں کنسے میلے
نال کات دئے۔ دنکیں اب میں ئیاال لد ال اوں آپ تو؟"
جے ئے ماڈل کی طرح انکسن مار کر دکھائے تو سب کے مسکرائے پر وہ بھی آیسو
ضاف کرتی مڑی۔
"مومی____"
جی ئ
جے بھی اس کے ھے ہی بھاگا۔
وہ جارث کی توئ یقارم اور توتی تکالے کھڑی اس پر ہابھ ب ھیر رہی بھی۔
"اوووو مومی! میں آپ کو ائیا ئیاال لگ لہا اوں کہ آپ مدے نہ ک بپ دیں دی
لئین نہ میں ندے او پر ای لے ستوں دا اتی مدے توری ئئیں آئے دی۔"
جے پر خوش انداز میں توال۔
"مجھے معاف کر دتحیے گا جارث ،میں سب کا مقانلہ بہیں کر نا رہی وہ میرا بھال ہی
جا ہیے ہیں مگر میں کنسے کر ناؤں گی ئنی سروعات؟"
وہ 'جارث زند' کے نام پر ہابھ بھیرتی دھٹمے لہچے میں اس سے مجاظب بھی۔
جے ائنی ہی مشیتوں میں گم بھا وہ ابھی نک ع توہ کا جاپزہ بہیں لے نانا بھا ورنہ
اس سے سب جھیانا مشکل ہو جانا۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
"تیرے میہ میں جاک ،مجھر ،کیڑے مکوڑے ،جھ یکلیاں سب کجھ___ئیدے کی
سکل بھی اجھی بہیں ہے اور نات بھی سڑی ہوتی ہی کرنا ہے۔"
اس ئے ولید کو اسارہ کیا۔
"نارررر! آر تو سیریس؟؟؟؟"
وہ دوتوں بھوتخکا رہ گیے۔
"تعنی اب ایسا ہو گا کہ م یکائیل کاردار ضاخب ا ئیے توئے توئ توں کے سابھ ڈگری
لییے توئ تورسنی جابیں گے۔"
"میں ئے تو سوجا بھا ہم لوگوں میں سب سے آخر میں بمہاری سادی ہو گی مگر
بہاں تو جاالت ہی شمجھ سے ناہر ہیں۔"
جسن ئے سرد آہ بھری۔
"خب تجھ جنسے اڑنل گھوڑے کو لوگ ائنی ناوفار سی بینی دے رہے ہیں تو میں تو
بھر بھی انک سرتف تچہ ہوں۔"
جسن ئے جساب پراپر کیا جس پر وہ الپرواہی سے اسے خڑانا رہا۔
"میری کہاتی الگ ہے ،بہاں میرا محتوب انک تچہ ہے اور میں اس کے دندار کے
لیے گھیتوں ائ یظار کرنا ہوں۔"
جسن ئے بھی اس کی گھورتوں کو تظر انداز کرئے دعا کے لیے ہابھ ابھائے۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
ن
"بمہیں ئیا بھی ہے خب نہ مہمان بمہاری بہو کی گود میں انک عدد تچہ د یں گے
ھ ک
"ک توں جالہ! لوگوں ئے نالیا ہے کیا اسے نا وہ ہمارے گھر میں راسن ب ھچوائے
ہیں؟"
اس کی آواز سییے ہی پرمین سیدھی ہوبیں۔
"آخر ایسی کیا خیز ہے وہ لڑکی جسے انک تچے کی ماں ہوئے ہوئے بھی سرم نہ آتی
خو انک امیر کییر لڑکے کو بھایس لیا؟"
سییل کی کڑوی کسیلی نات پر جہاں سرمین لرزیں بھیں وہیں م یکائیل مٹھیاں
بھییچے اس کی طرف نلیا بھا۔
"بییا____اس کا مظلب بھا کہ آخر بمہیں کیا پڑی بھی ا یسے سادی کرئے کی
تم بنسوں سے بھی مدد کر سکیے بھے ان کی؟"
وہ اس کے کیدھے پر ہابھ رکھیے تولیں۔
م
"مما اگر ساری کارروائیاں کمل ہو گئیں ہوں تو آ کر میرے کیڑے تکال دیں۔"
وہ ان کو اگ تور کرنا ئیجارگی سے خود کو نکنی ماں سے مجاظب ہوا۔
پرمین اور سییل ائیا سا میہ لے کر رہ گئیں جیکہ سرمین ان پر اقسوس ہی کر
سکئیں بھیں۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
جے کو خب سے ئیا جال بھا کہ وہ جم کے گھر جلے جابیں گے اور ان کے ناس ہی
رہیں گے ئب سے جہکیا بھر رہا بھا۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 341
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اد ینہ خان NOVEL BANK م یکائیل
زونا ،مانا اور عیانہ ئے اس کی خوب پرین واسیگ کی بھی ئٹھی وہ جلدی سے ئیار
ہونا ائنی مومی کے ناس آنا بھا جہاں مہمان بھرے ہوئے بھے۔
ٹ یب
وہ سب کو تظر انداز کرنا کافی نگ و دو کے تعد صوفے پر ھی توہ کی گود یں
م ع
خڑھ گیا۔
وہ اس وقت سقید سلوار قم یض میں مل توس ائنی ماں کو محبت بھری تگاہوں سے
دنکھیا سب کی آنکھوں میں بمی لے آنا۔
جھ ئی ج
اسے ائنی بہلی سادی کا دن ناد آنا خب وہ نی نی سی دل لگا کر ئیار ہوتی
یئ ھ
بھی۔
اس ئے سرخ لہ یگا بہیا بھا اور ہابھوں پر بھر بھر کر مہیدی لگواتی بھی مگر اب اس
کے دل میں خوسی کی ہلکی سی بھی رمق بہیں بھی۔
"ائیا نلیز____م یکائیل بھاتی کے گھر والے آ گیے ہیں آپ خود پر فاتو رکھیں۔"
زونا ئے الیجا کی۔
"ائیا آپ کے شسرال____"
اس ئے شمجھانا جاہا۔
وہ مصتوط لہچے میں کہنی سب کی تولنی ئید کروا گنی بھی۔
اس ئے درپردہ ا ئیے ماں کو بھی واصح کیا بھا خو جاہئیں بھیں کہ سادی کے کجھ
دن وہ جے کو ان کے ناس ہی جھوڑ جائے۔
دروازے میں کھڑی سرمین کو پرمین ئے بہوکا دنا بھا لیکن وہ تو انک مصتوط ماں کو
دنکھ رہیں ب ھیں۔
"کاش! میں ئے بھی ا ئیے بییے کے لیے ق یضلہ لیا ہونا تو ساند آج اس کی
سخصبت میں جال نہ ہونا۔"
ابھوں ئے اقسردگی سے سوجا۔
ن یب
"اوووو واؤ میں ان سے مل پر آنا اوں ،آپ ناں مومی ئے ناش یں۔ د نی
ک ھ ٹ
"ماساءللا بییا! بہت ئیاری لگ رہی ہو آپ ،ان سے ملو نہ م یکائیل کی جالہ ہیں
پرمین اور نہ ان کی بینی ہیں سییل۔"
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
م یکائیل ائنی گاڑی میں ا ئیے دوستوں اور توئ تورسنی قیلوز کے سابھ بھا جیکہ جیات
کاردار قٹملی کے سابھ تجھلی گاڑی میں بھے۔
آج تو جیات کاردار بھی خود کو ہلکا بھلکا محسوس کر رہے بھے۔ م یکائیل ئے توٹ
کیا بھا خب سے اس ئے سادی کی نات کی بھی ئب سے وہ اس کی کم ہی
کھیجاتی کرئے بھے۔
ان کا والہانہ اسیقیال کیا بھا مجلے والوں ئے ،خو نات م یکائیل کو کھیکی بھی وہ
فوجی وردی میں مل توس توخوان بھے خو وہاں کام کرئے بھر رہے بھے۔
"بییا نہ جارث کے دوست ہیں بہیں قرئب ہی کسی کام سے آئے بھے بھر جے
سے ملیے جلے آئے ابھیں بہاں آ کر سادی کا ئیا جال تو کام میں ہابھ ئیائے لگے۔"
ابھوں ئے خوسگوار لہچے میں ئیانا۔
"جارث ککککون____؟"
اس ئے اجھییے سے توجھا۔
"ارے بییا! کیئین جارث زند ع توہ بینی کا سوہر بھا نا وہ سوات آپریسن میں سہید ہو
گیا بھا۔۔۔۔بہت ہی کوتی ئیک تچہ بھا ہمارے عالفے کا نام روسن کر گیا۔ انک
دلیر اور بہادر سیاہی_____"
وہ جائے کیا کجھ ئیائے رہے مگر اس کے ذہن میں تو انک ہی نات انک گنی بھی
'کیئین اور سہید'۔
اس کا دماغ سابیں سابیں کر رہا بھا ،اس کا سکیہ جے کی آواز سے تونا بھا۔
"اوووو واؤ! آپ آ دئے ،دنکیں میال گھر کییا ناال لد لہا اے فالورز تی ایں اور کولڈ
ڈرنکس تی ایں جلوہ تی نانا اے اور توت کجھ اے۔"
وہ بھاگ کر م یکائیل کی گود میں خڑھ گیا۔
"تو تو تو کیل کار کا دوست ضرف میں اوں وہ تی خب سے نہ ئےتی بھے ئب
سے۔۔۔"
اس ئے عصے سے دائت بنسے۔
"ہوبہہ اناریں مدے اتی ،مدے اور مومی کو آپ کے سات ئئیں دانا۔"
وہ میہ یسور کر ہابھ ناؤں مارنا م یکائیل کو توکھال گیا۔
"ارے نہ مذاق کر رہے ہیں میں ضرف اور ضرف آپ کا جم ہوں نہ دوتوں تو
ہمارے ڈرائ تور ہیں۔ آپ ئے سک جائے ہوئے دنکھ لییا خب نہ گاڑی جالبیں
گے۔"
اس ئے ان دوتوں کو گھورئے ہوئے جے کو تخکارا جس پر وہ اسے دل ہی دل
میں گال توں سے توازئے لگے۔
جسن اور ولید اس کی جالت سے حظ اب ھا رہے بھے ک تونکہ بہلی نار تو وہ ہابھ آنا بھا۔
"ارے ہاں! ہم دوتوں ئے ہی سقید رنگ کے سلوار قم یض بہیے ہوئے ہیں اور
سب سے ا جھے بھی ہم ہی لگ رہے ہیں۔"
سب لوگ محبت بھری تگاہوں سے م یکائیل کاردار کو دنکھ رہے بھے جس ئے
انک بیٹم تچے کو ائنی محبت سے ابھانا ہوا بھا اور اب اس کا ناپ بییے جا رہا بھا۔
پرنگیڈتیر ذیسان بھی ان کی طرف م توجہ ہوئے بھے خب جہانگیر کی ان پر تظر پڑی۔
"میں جارث زند کا دوست ہوں ،تم سوچ رہے ہو گے میرے ناپ کی عمر کا
آدمی جارث کا دوست کنسے ہو سکیا ہے؟
اسے ائنی ئ توی سے جینی بھی محبت سہی مگر منی کا قرض سب سے بہلے
بھا____"
"میں جائیا بھا وہ ا ئیے والدین کا اکلونا بییا ہے میں اکیر جکر لگانا کرنا بھا۔ للا تعالی
ئے اسے بییے سے توازا بھا میں ئب بھی دنکھیے آنا بھا بھر سال تعد اس کے والد
بھی وفات نا گیے۔ میں جاہ کر بھی کوتی مدد بہیں کر سکیا بھا ک تونکہ اس کی ئ توی
بہت خوددار بھی وہ سارے گھر کو اکیلی سیٹھال رہی بھی۔ اب انا تی کی وفات کا
تو مجھے بہائت رتج بہیجا بھا مگر ضروری آپریسن کی وجہ سے میں آئے سے فاضر رہا۔
اب بھی میں کسی کام سے آنا بھا تو بہاں آ کر خوسحیری ملی۔ میں اس ئیک ایسان
سے ملیا جاہیا بھا خو انک ئ توہ کو اس کے تچے شم بت ائیا رہا ہے خو خود بہلے سے
ک توارا ہے۔ ہمارے معاسرے میں ایسی ابہوئیاں بہیں ہوبیں جاالنکہ نہ سب ہمارا
مذہب سکھانا ہے۔"
"میں امید کرنا ہوں تم ان دوتوں کو خود سے پڑھ کر غزپز رکھو گے اور ائنی آخری
سایس نک نہ زمہ داری ئٹھاؤ گے۔ میں عجلت میں آنا بھا ورنہ ائنی ئ توی اور بینی کو
بھی لے کر آنا۔"
وہ اس کے کیدھے پر ہابھ رکھیے خوسگوار لہچے میں تولے۔
"سئیں خب اگلی نار آنا ہو تو ائنی ئ توی اور بینی کے سابھ آ ئیے گا اور ہمارے سابھ
ڈپر کیحیے گا۔"
م یکائیل کاردار کے پرم لہچے پر وہ خیرت سے نلیے بھے بھر دوتوں گلے لگ گیے۔
تکاح کے تعد کھانا کھانا گیا بھا بھر رحصنی کا سور ابھا۔ ع توہ کی ششکارناں سب کی
ب گ ت کن
آ ھیں م کر ئیں ھیں اس کی جالت کا سب کو اندازہ بھا۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
ان کا نہ جملہ ضرف ع توہ کی شماع توں نک بہیجا بھا نافی سب تو جے کے ناتوں میں
الجھے بھے۔
ب
ع توہ ئے بمشکل مٹھیاں ھییچ کر ائیا اسیعال دنانا بھا ورنہ اس کا جی جاہا بھا ائیا
انک دن کی دلہن ہوئے کا لجاظ کیے تعیر بہیں کھری کھری سیا دے۔
سب گاڑی سے اپر گیے بھے ،سرمین بھی اسے بھامے اندر لے آ بیں ب ھیں۔ اس
پر بھولوں کی بییاں تجھاور کیں گئیں بھیں بھر اسے جسک م توہ جات واال دودھ
نالنا گیا بھا نا کہ سردی کا اجساس کم ہو جائے۔ سرمین اس کی بھکن کا اجساس
کرئے انک ساندار سے کمرے میں جھوڑ گئیں بھیں۔ ان کے جائے کے تعد اس
ئے کمرے کا جاپزہ لیا جہاں م یکائیل کاردار کی جھوتی پڑی بہت سی تضاوپر لگیں
بھیں۔
وہ بہت بھک گنی بھی ئٹھی ا ئیے کیڑوں والے ئیگ سے انک سوٹ تکال کر
قریش ہوئے جلی گنی۔ ا ئیے گھر سے وہ انک نہ ئیگ ہی التی بھی ک تونکہ جیات
کاردار ئے جہیز لییے سے سحنی سے اتکار کر دنا بھا ئٹھی وہ جید خوڑے ہی ال سکی اور
اتو ئے کافی رقم اس کے بییک اکاؤئٹ میں ڈلوا دی بھی۔
ن
دوسری جائب موخود م یکائیل کاردار مسکراہٹ دنائے ہوئے آ یں موند گیا ھر
ب ھ ک
"میں جائیا ہوں نہ سب بمہارے لیے آسان بہیں ہے مگر تم مجھ پر بھروسہ کر
سکنی ہو میں کسی بھی معا ملے میں زپردسنی کا فانل بہیں ہوں۔ تم مجھے زندگی کے
ہر فدم پر ا ئیے سابھ کھڑا ناؤ گی۔
اس کی نابیں سینی ع توہ خیرت سے گیگ ہو گنی بھی اسے اس جد نک پرمی کی
امید بہیں بھی م یکائیل کاردار سے جیکہ خیران تو وہ خود بھی بھا خو خود کو نل میں
ندل گیا بھا۔
وہ دوتوں جاموسی سے انک دوسرے کے نارے میں سو جیے ہوئے بیید کی وادتوں
میں اپر گیے۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
م یکائیل جے کو لیے ا ئیے کمرے کی طرف پڑھ رہا بھا خب سرمین ئے روکا ان
کے سابھ پرمین بھی بھیں۔ م یکائیل ئے مسکوک تگاہوں سے ائنی جالہ کو دنکھا
تقییا اب ئنی بییاں پڑھا التی ہوں گیں اس کی ماں کو۔
ماں کے ئیا اسے لگا وہ اکیال رہ گیا ہے ئٹھی اجینی تگاہوں سے م یکائیل کو دنکھیے لگا
اور بہیں م یکائیل کی یس ہوتی بھی۔
"نلیززز فار گاڈ سیک مما ک توں آپ جھوئے سے تچے سے سیاست کرئے کھڑی ہو
گئیں ہیں؟ میں ئے آپ کو ہزار نار شمجھانا ہے دوسروں کے اساروں پر مت جال
ش ف
کریں جن کی خود کی کسنی ڈوب رہی ہو وہ لوگوں کے ناس فی ین کر لے آئے
ج ل
ہیں۔"
اس کے طیز پر جہاں سرمین سرمیدہ ہوبیں بھیں وہیں پرمین نلیال کر رہ گئیں ،وہ
اجھی طرح جائنی بھیں اس کا اسارہ ان کی نگڑی ہوتی اوالد کی طرف بھا۔
ہ ب ق ت جم ی ت ب م م ہ
" م ہت ا ق کٹ ھے تو ین ہی یں ہو رہا۔۔۔۔"
اس کی نات جے کے سر کے اوپر سے گزر گنی بھی ئٹھی وہ اسے دنکھیے لگا۔
ئ ن
جے کے سوئے ہی اس ئے بھی آ ھیں ئید کر لیں مگر ھی اسے ا ئیے ہابھ پر
ٹ ک
ٹ ئ کن
پرم سا لمس محسوس ہوا۔ اس ئے ئٹ سے آ ھیں کھولیں اور ھی ج کے سے ا نی
ئ ی
ئ ھ کن
ب ن ہ
طرف د نی ع توہ سے اس کی تگا یں کرا یں۔ وہ ہڑپڑا کر یچے ہوتی اس کے
جہرے پر مشکان لے آتی بھی۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 376
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اد ینہ خان NOVEL BANK م یکائیل
سب مہماتوں کی تگاہیں انک جنسے ئ توی نل تو تو بنس میں مل توس م یکائیل کاردار اور
جہانگیر زند پر نکی بھیں۔
م یکائیل ئے انک طرف گود میں جے کو لے لیا اور دوسرا نازو ع توہ کے گرد بھیال
لیا۔
"پرقیکٹ____"
ب ی طم
فوتو گراقر کافی تضوپریں لے کر ین ہونا وہاں سے ال گیا تو م یکا ل ئے ھی
ئ ج م
ائیا نازو ہیا لیا۔
اس کی گہری تگاہیں خود پر محسوس کرتی ع توہ ائنی ہٹھیلیاں مسلیے لگی ،سب ان کی
طرف ہی م توجہ بھے۔
پر وہ خوتکا۔
ع توہ کے والدین کے لیے و لٹمے کی مکس گیدرنگ ناگواری کا ناعث بھی ئٹھی ابھوں
ئے ائنی ئئیتوں کو انک ہی بییل پر جما دنا بھا۔ اس کی بیتوں بہئیں ا ئیے ب ھییچے
"پری نات ہے بییے ،آپ کے لیے بہیر ہو گا کہ اس کو اجھی اجھی نابیں سک ھانا
کریں ا ئیے جنسا ب___ئیائے کی ضرورت بہیں ہے۔"
"وہ گاڑی جال رہے بھے محیرمہ تو گاڑی جالئے والے کو ڈرائ تور ہی کہیے ہیں ،موجی
تو کہیے سے رہے اور سب سے اہم نات ڈرائ تور بھی ایسان ہونا ہے وہ کوتی حفیر
مجلوق بہیں ہے۔"
وہ بھی فورا سے بنسیر جساب پراپر کر گیا۔
"میں ئے کب کہا ڈرائ تور حفیر ہونا ہے؟ وہ ائنی محبت سے کمانا ہے لیکن میں
ضرف نہ کہہ رہی ہوں جس سخص کا خو مقام ہے اسے وہی کہا جائے۔"
وہ م یکائیل پر طیز کرتی سا میے دنکھیے ہوئے تولی۔
"ناتو___"
جے ئے فورا سے تکارا۔
سے۔" '"shockجے نار بمہاری مومی ہمیں 'سوق' سے دنکھ رہیں ہیں نا '
سب لوگوں کی تگاہیں ان بیتوں پر ہی نکیں بھیں خو آیس میں ہی مصروف بھے اور
م ٹ ئ
پرقیکٹ قٹملی لگ رہے بھے۔ ابھی وہ مزند نابیں کرئے ھی سر ین اور جیات
کاردار کو فوتو گراقر لے آنا بھا نا کہ قٹملی فوتو لے سکے۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
و لٹمے کے تعد وہ امی اتو کے سابھ ہی آ گنی بھی ،کل صیح وہ لوگ وایس جا رہے
بھے ھی اس ئے آج ان کے سابھ رکیا بھا۔ٹ ئ
"ائیا___مجھے تو تقین ہی بہیں ہو رہا کہ م یکائیل بھاتی ا ئیے ا جھے ہوں گے۔"
عیانہ جہکی بھی۔
"نالکل ائیا! کاش____ہمارے معاسرے میں سارے مرد ا یسے ہو جابیں تو
کوتی ئ توہ نا طالق ناقیہ غوربیں اور ان کے تچے زندہ درگور نہ ہوں۔"
مانا ئے جسرت سے کہا۔
"بہاں کرنڈٹ جیات اتکل اور ان کی واتف کو بھی د ئیا جا ہیے ،آج کل کے امیر
لوگ کہاں سو جیے ہیں ایسا____"
زونا ئے بھی ان کی نائید کی۔
"ع توہ بینی____مجھے تم سے انک ضروری نات کرتی بھی۔ دنکھو میری تچی! مجھے
م یکائیل بییے کی جالہ اور اس کی بینی ذرا تیز مزاج کی لگی ہیں تم ان کی نابیں
درگزر کر د ئیا و یسے بھی وہ مہمان ہیں تو کجھ دن نک الہور وایس جلی جابیں
گیں۔"
س ب ص ت
اس کی ماں کی یحئیں سروع ہو گئیں ھیں جس پر وہ مخض سر ہال کی۔
"اتو____"
اس ئے ابھیں تکارا خو جے کو جہاز جالنا سکھا رہے بھے۔
"آؤ بییے___"
وہ اسے دنکھیے مسکرائے۔
ان کے دل کا توجھ اپر گیا بھا ائنی بینی کو ا ئیے ا جھے جاندان میں ئیاہ کر۔
"اتو____نلیزززز گھر جائے ہی بھاتی کو وایس نال لیحیے گا میں بہیں جاہنی کہ
میری وجہ سے وہ توں امی سے دور رہیں۔"
اس ئے ان کا ہابھ بھاما۔
"وہ نا ہیجار ائیا ہی ماں کا الڈال ہونا تو ایسی خرکئیں کرنا ہی ک توں؟"
ابھوں ئے عصے سے کہا۔
"یس اتو آپ رستوں میں توازن رکھیے گا کسی دوسرے کو ائنی ئئیتوں پر جاکم بہیں
بییے دتحیے گا لیکن اگر وہ مجافظ بییا جاہے تو م یع مت کیحیے گا۔"
اس ئے تم آنکھوں سے کہا جس پر وہ اسے سییے سے لگا گیے۔
اگلے دن صیح ہی صیح م یکائیل بھی آ گیا بھا ،وہ سب جائے جائے ابھیں ا ئیے ناس
آئے کی دغوت دے گیے بھے۔
م یکائیل ابھیں گھر النا تو جیات کاردار اور سرمین ناسیہ کر رہے بھے۔ وہ ابھیں
بھی ا ئیے سابھ سامل ہوئے کی دغوت دے گیے۔
م یکائیل کاردار تو ابھیں اندر جھوڑنا ہی ناہر سیر سیائے پر تکل گیا بھا۔
اس ئے ساری صورتجال ان کے گوش گزار کر دی ،ع توہ ئے جہرے پر زپردسنی
ب م کم
مسکراہٹ سجاتی۔ اس کا بییا خب نک ائنی نات ل نہ کر لے ین سے یں
ہ ج
بیٹھیا بھا۔ اب وہ سرمیدگی سے دنکھ رہی بھی۔
"اوہ بییا نہ نات بھی تو ئیانا بھا نا ،ع توہ بییے نہ اب آپ کا اور جے کا بھی گھر ہے
آپ خو جاہے کہہ سکنی ہو۔"
سرمین کے کہیے پر جیات کاردار ئے بھی اسے شمجھانا بھا۔
"آ ئنی میں تو کجھ بھی لے لینی ہوں نا سیے میں مگر نہ بھوڑا موڈی ہے۔"
"تضیر جاں____جھوئے سہزادے کے لیے دیسی گھی میں خوری ئیا کر الؤ مذندار
سی۔"
ابھوں ئے ناورجی کو تکارئے ہوئے جکم دنا۔
"اور بییا آپ بھی ہم دوتوں کو م یکائیل کی طرح مما اور ڈنڈ کہا کرو ،ہمیں اجھا لگے
گا۔"
جیات کاردار ئے ع توہ کو مسکرائے ہوئے کہا۔
"جی سر___ڈنڈ۔"
وہ ان کے دو توک لہچے پر توکھال گنی ،وہ ساند جان گیے بھے کہ تعد میں وہ اس کی
کھیجاتی کرئے والی بھی۔
جیات کاردار آقس جلے گیے بھے اور ع توہ سرمین کے سابھ ناتوں میں لگی رہی۔
جے الن کا جاپزہ لے رہا بھا۔
وہ وارڈ رعب سبٹ کرتی رہی ئٹھی زونا کی کال آ گنی۔
جے کافی دپر سے تور ہو رہا بھا ،ع توہ فون پر لگی ہوتی بھی اور اس کا کھلوتوں سے
ک ٹ ئ
کھیلیے کا موڈ بہیں بھا ھی وہ مرے سے ناہر ل آنا۔
ت ک
"اوہ اجھا ،بھر آپ تو دل لگا کر پڑ ھیے ہو گے۔ آپ کی مومی ئے ئیانا بھا آپ
بہت سارپ مائیڈڈ ہو۔"
ابھوں ئے ائنی مسکراہٹ ضیط کرئے ہوئے اس سے توجھا۔
ن
"بہیں بھنی! وہ تو کہاں پڑھیا ہے کیا یں؟"
ب ھ ک
ان کی نات جے کو توری تو بہیں شمجھ آتی بھی مگر ائنی مظلب کی نات 'بہیں'
ضرور شمجھ آ گنی بھی ئٹھی وہ آرام سے ئیک لگا گیا۔ خب جم بہیں پڑھیا بھا تو اسے
کیا ضرورت بھی دماغ کھیائے کی۔
"اش کے لیے توت پڑھیا پڑنا ہے؟ نانا ئے تی نکش پڑھیں بھیں؟"
اس ئے الیا ان سے سوال داعا۔
"نالکل خو بھی پڑا آدمی بییا جاہیا ہے اسے بہت سارا پڑھیا ہونا ہے۔"
ابھوں ئے ائنی نات زور دنا۔
ہ
" ممم ئیک اے پڑھ لیا پروں دا۔"
وہ ئے زاری سے ئیچے اپرا اور ناہر جل پڑا۔
اسے لگا بھا اب تورئت محسوس بہیں ہو گی مگر بہاں تو ساری ئے معنی نابیں
ہوئے لگیں بھیں۔ اس لیے اس کا بہاں سے جلے جانا ہی بہیر بھا۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
م یکائیل سام کو گھر آنا بھا بھر وہ سب الؤتج میں بیٹھے گپ سپ کرئے رہے اور
ڈپر کے تعد سوئے کے لیے ل بٹ گیے۔
م یکائیل اور جے ئیڈ پر لییے نابیں کر رہے بھے جیکہ ع توہ کمرے کی جالت درست
کرئے میں لگی بھی۔ م یکائیل اس پر بھی تظر ڈال رہا بھا خو اس کے بھیالئے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 403
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اد ینہ خان NOVEL BANK م یکائیل
گیے کیڑے پرئ بب سے رکھ رہی بھی۔ اسے عح بب سا خوسگوار اجساس ہو رہا بھا جسے
وہ کوتی نام نہ دے نانا۔
"مومی____آپ تی آ دابیں۔"
جے ئے نک دم اسے تکارا بھا جس پر وہ ناجار اس کی دوسری طرف آ لینی۔
م یکائیل کا ہابھ جے کے اوپر رکھا بھا جے ئے ع توہ کا بھی انک ہابھ نکڑ کر
ل کھ
م یکائیل کے ہابھ پر رکھ دنا بھر ا ئیے دوتوں ہابھوں کو ان پر رکھ کر النا۔
کھ
"اب دنکھ کر ئیانا ہوں بہلے تو بمہاری مومی ئے میک اپ کر رکھا بھا۔"
ئ ھ کن
وہ لب دنائے مسکراہٹ روک کر کہنی کے نل اوتجا ہوئے ع توہ کو د یے لگا خو نی
ہوتی اسے ہی گھور رہی بھی۔
"اوہ لگیا ہے فاپر پرگیڈ کو نلوانا پڑے گا ،مجھے جاالت سازگار بہیں لگ رہے حظرہ
ہی حظرہ ہے۔"
وہ اب بھی اسے خڑائے سے ناز نہ آنا۔
وہ خب سے آنا بھا ئب سے گونگی ئنی ہوتی بھی ،اب وہ غراتی تو م یکائیل سکون
سے ل بٹ گیا۔
"مومی از سو قنی۔۔۔۔"
ٹ ئ
اس کے ہنسیے پر جے کو لگا اس کی ماں ئے کوتی مزاخیہ نات کی ہے ھی وہ
بھی ہنس دنا۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 408
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اد ینہ خان NOVEL BANK م یکائیل
"میں وہ____"
وہ نک دم سئییا گنی۔
"جی جی____جلو توئ تورسنی میں بھی انک ریسئنسن رکھ لییے ہیں اور میرے
امیجانات منسوخ کروا دیں گے۔ مزا آئے گا ،ہے نا؟"
وہ استہزائیہ ہنسا۔
"آپ ا ئیے زرخیز دماغ کے گھوڑے نہ ہی دوڑابیں تو اجھا ہے۔ میں آقس بہیں
توئ تورسنی جا رہا ہوں میرے فائیلز کی ڈ ئٹ سبٹ آ گنی ہے اور سب سے اہم نات
اب تم آقس بہیں جاؤ گی۔"
وہ ہییر پرش رکھ یے اس کی نلیا۔
"لیکن ک توں؟؟؟
ڈنڈ ئے کہا کہ میری مرضی ہے میں جانا جاہوں تو جا سکنی ہوں۔"
وہ دائت بنسیے ہوئے تولی۔
"اس لیے کہ اب بمہارے ڈنڈ کی بہیں نلکہ سرناج کی مرضی جلے گی۔"
وہ سییے پر ہابھ لیئییے ہوئے توال۔
کہاں تو اسے جائے جلدی بھی اور اب وہ قرصت سے اسے نک رہا بھا۔
"مگر میں گھر میں کیا کروں گی؟ جے بھی سکول جال جائے گا۔"
وہ ئےزاری سے اسے دنکھیے لگی۔
"خو مما کرتی ہیں وہی کرنا ،میرے اور جے کے سارے کام کرنا اور
بھر_____ہم دوتوں کا ائ یظار کرنا۔"
وہ اس کا سیڈول طے کرئے ہوئے توال۔
"جے کو اسکول سے جلدی لے آتی ہوں میں قرئیا نارہ تچے نک۔۔۔۔۔"
اس کے ئیائے پر م یکائیل ہنسیے لگا۔
"میں سب بہلے سے جائیا ہوں اور نارہ تچے اسے گھر جھوڑ جاؤں گا۔"
اس ئے بھر سے اس کی امیدوں پر ناتی بھیر دنا۔
ن
م یکائیل کاردار ئے تغور اس کے جہرے پر بھیلی ممیا بھری مسکراہٹ د ھی۔ ان
ک
کے الڈ بھرے انداز اس کا دل گدگدا رہے بھے۔ اسے ایسی مچیئیں محسوس کیے
سالوں گزر گیے بھے۔
ع توہ اس کی اوور انکییگ پر تگاہیں گھماتی ہوتی ابھ کر جے کی وارڈ روب سے
توئ یقارم تکا لیے لگی۔
ع توہ اس کا جھونا سا سیائیڈر مین واال ئیگ کرسی پر ل یکا کر خود بھی سابھ والی کرسی
پر پراجمان ہو گنی۔
"ارے مجھے تو لگا بھا آپ دوتوں ا ئیے گ ھر وایس جا جکی ہیں مگر بہاں تو جائے کے
آنار بہیں لگ رہے۔"
م یکائیل تضیر جاں سے خیز پرابھا لییا ائنی نل بٹ میں رکھ گیا۔
"نہ لوگ کل ا ئیے کسی جا ئیے والے کے ناس جلی گئیں بھیں ان سے ملیے بھر
خب تم لوگ سوئے جلے گیے بھے ئب وایس آ بیں بھیں۔"
سرمین ئے صورتجال نگڑئے دنکھ کر نات سیٹھالی اور مبت شماخت کرئے دونارہ
ئٹھانا۔
م
"کاش! میں بھی ائیا خوش اور ین ہو جاؤں۔ گیا ہے ان دوتوں کی س گت یں
م ی ل م ط
ایسا ہو ہی جائے گا۔ کجھ کجھ توزئ تو واتیز تو ابھی سے آئے لگی ہیں مجھے۔"
وہ دل ہی دل میں خود سے مجاظب بھا۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
پرمین اور سییل مزند ائنی ئے غزتی بہیں کروانا جاہنی بھیں ئٹھی سرمین کے الکھ
رو کیے پر بھی نہ رکیں اور گھر وایس جلیں گئیں۔
"ڈنڈ وہ____"
وہ کجھ ہجکجائے ہوئے م یکائیل کو دنکھیے لگی۔
"ک توں___؟؟؟"
"میں اتی ئئیں آؤں دا ،مدے دند(ڈنڈ) سے ستوری(ستوری) سینی اے۔"
وہ الپرواتی سے تولیا م یکائیل کے جھکے جھڑا گیا ،سرمین ئے سحنی سے ئے ساخیہ
امڈئے والی مسکراہٹ کا گال گھوئیا۔
ع توہ مسکراہٹ دنائے کمرے میں جلی گنی ،م یکائیل بھی مٹھیاں بھییچے وہاں سے
واک آؤٹ کر گیا۔
ان کے جائے کے تعد جے کی جیات کاردار پر تظر پڑی خو میہ کھولے خیرت سے
اسے ہی دنکھ رہے بھے۔ وہ ان کے دنکھیے پر دابیں آنکھ دنا گیا ،جیات کاردار گڑپڑا
کر رہ گیے۔
وہ تچہ وافعی میں توپ خیز بھا ،ابھوں ئے زپر لب اسیعقار پڑھی۔
ت ُ
م یکائیل کمرے میں آ کر ادھر ادھر لیے لگا۔ اسے قین ہیں آ رہا بھا کہ اس کا
ب ہ ب
جے ا یسے اسے رد کرے گا۔
وہ جلیے کڑ ھیے سوئے کے لیے ل بٹ گیا۔ ع توہ کافی دپر سے اسے توٹ کر رہی
بھی اب تغور اس کی یست دنکھیے لگی۔
"جی مادام! آپ کو بھی کجھ کہیا ہے؟ کوتی طیز کوتی طعیہ____؟"
گ ب ع ھ ن
اس کے سکوہ کیاں آنکھوں سے د یے پر توہ ھوتخکا رہ نی۔
ک
نہ اس کے لیے ساک سے کم بہیں ب ھا ،دوسروں کو زچ کرئے واال خود کمزور پڑ رہا
بھا ضرف اس کے بییے کے لیے۔
"مومی___جم____میں آ دنا۔"
وہ جہکیا ہوا ئیڈ پر خڑھا۔
ع توہ ئے اس کو جلدی سے نائٹ سوٹ بہیانا مگر م یکائیل ہ توز و یسے ہی لییا بھا۔
جے ئیڈ پر ل بٹ کر م یکائیل کی یست دنکھیے لگا وہ شمجھ گیا بھا ساند اس کا جم
ناراض ہو گیا ہے۔
"سولی جم____آپ ناراض او دئے ایں لئین دند اجی ستوری سیائے ایں نالکل
انا کی طرح وہ مدے ناد آتی ایں۔ دند ئے تی و یسے انک سیاتی اے توت مزا آنا۔
لن
اگر آپ تو اجا ئئیں لدا تو میں آ بییدہ ئئیں ستوں دا ،یج___مان دا یں نا۔"
ب
اس کے لمنی خوڑی بمہید ناند ھیے پر م یکائیل سیدھا ہوا وہ تم آنکھوں سے اسے ہی
دنکھ رہا بھا۔
گ کن
ع توہ مسکرائے ہوئے آ یں موند نی۔
ھ
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
ٹ یب
اگلے دن صیح خب سب جلے گیے تو وہ سرمین کے ناس آ ھی۔
"میں یس ڈنڈ اور م یکائیل کے درمیان جلفسار کی وجہ جائیا جاہنی بھی۔ آقس میں
بھی سب ان میں سرد جیگ محسوس کرئے بھے۔ اب میں اور زنادہ الجھ گنی
ہوں۔ اگر آپ ئیانا جاہیں تو۔۔۔۔۔"
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 431
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اد ینہ خان NOVEL BANK م یکائیل
اس ئے ائیا مسیلہ ئیان کیا اور ابھیں دنکھیے لگی۔
"م یکائیل ہماری سادی کے جار سال تعد ئیدا ہوا بھا۔
وہ ا ئیے ڈنڈ کی جان بھا۔ اس کے ڈنڈ اس کے لیے ڈھیروں کھلوئے الئے بھے مگر
اسے ہمنشہ جہاز ہی یسید آنا بھا۔ اس کی یسید کو دنکھیے ہوئے ابھوں ئے زنادہ پر
جہاز ہی النا سروع کر دئے۔ وہ مخض کھلونا شمجھ کر ال د ئیے بھے مگر وہ بہیں
جا ئیے بھے اس کے اندر کویسا ج تون ئ بپ رہا بھا۔
وہ تی وی پر ناک فضائیہ کے اتیر سوز دنکھا کرنا بھا۔ اس ئے ا ئیے کمرے میں
ج بٹ طیاروں کے توسیرز آوپزاں کرئے سروع کر دئے۔ اتم اتم عالم اس کے لیے
سیر ہیرو ین گیے۔ خب بھی وہ فاتیر نانلٹ بییے کی نابیں کرنا تو اس کے ڈنڈ ہنس
کر نال جائے۔
اضل طوفان تو ئب آنا خب اس ئے اتیر کے امیجانات میں ناپ کیا ،گھر میں
ساندار سی دغوت رکھی بھی اس کے ڈنڈ ئے اور وہیں ان کے دوستوں کے توجھیے
پر اس ئے مشیقیل کا التچہ عمل ئیا دنا۔
وہ تی اے اتف اکیڈمی رسال تور میں 4سالہ پرئ بت اور اتیر توئ تورسنی اسالم آناد سے
م
اتوی ایسن سابنس ائیڈ ییجمبٹ میں تی ایس کرنا جاہیا بھا۔
اس کے ڈنڈ تو بھوتخکا رہ گیے۔ ابھوں ئے ا ئیے ناپ دادا کے پزیس کو دن دگنی
رات خوگنی پرفی دی بھی آگے ان کے اکلوئے بییے کو ہی سب سیٹھالیا بھا۔ اگر وہ
آرمی میں جال جانا تو سب کس طرح جلیا ئٹھی سے ابھوں ئے اس پر نائیدناں عاند
ض ی ی م
کر دیں۔ وہ اس کو آسیرنلیا میں پزیس مبٹ کی ڈگری جا ل کرئے کے لیے
ج
بھیحیا جا ہیے بھے لیکن وہ نہ مانا۔ دوتوں ناپ بییے میں دن رات بھنی رہنی۔
ان کے جکر میں مجھے ہاتیر ئئنسن ہوئے لگی بھی جس کی وجہ سے وہ دوتوں خود پر
کجھ جد نک فاتو نا گیے۔ م یکائیل ئے ان کی تو نہ ماتی البیہ ولید اور جسن کے سابھ
ان کی توئ تورسنی میں داجلہ لے لیا۔"
اسے تو خود ضدمہ لگا بھا کہ ا ئیے ا جھے تظر آئے والے اس کے ناس اس جد نک
خود غرض ہو سکیے ہیں کہ ا ئیے بییے کی خواہش اور ج تون ہی روند ڈاال۔ وہ تو م یکائیل
کو ہی فضوروار بھہراتی بھی جس کو ا ئیے ناپ سے تو لیے کی بمیز بہیں بھی۔
"اس دن کے تعد میں ئے ائیا ہنسیا کھیلیا تچہ کھو دنا ع توہ! وہ ویسا بہیں رہا۔ میرا
دھٹمے مزاج کا تچہ خڑخڑا ہونا جال گیا وہ کسی سے بھی سیدھے میہ نات کرنا یسید
بہیں کرنا بھا مگر انک دن سالوں تعد میں ئے اسے خوش دنکھا بھا میں خیران بھی
"آپ ئے فکر رہیں مما! میں ان کی کسی نات کا پرا بہیں میاتی۔ بہلے تو میں
جائنی بہیں بھی ان کے روئے کی وجہ مگر اب اجھی طرح سے جان گنی ہوں۔
آپ مجھے ہمنشہ ا یسے ہی نابیں گیں۔"
ب م
مصتوط لہچے میں تولنی وہ ابھیں مین کر نی ھی۔
گ ط
'انک بہی نات مجھے ان سے ند گمان بہیں ہوئے د ئنی مما کہ وہ 'دل کے پرے
بہیں ہیں'۔ میں انک ئ توہ اور انک تچے کی ماں جس کے لیے لوگ نلکہ اس کے
ا ئیے ہی کنسے کنسے ر سیے الئے بھے۔ جس کے دل میں ڈر بیٹھ گیا بھا ا ئیے بییے
کو لے کر اسے ائیا لیا نلکہ اس کے بییے کو ہر خیز سے پڑھ کر جاہا۔ میں کنسے ان
کی نات کا پرا میا سکنی ہوں جسے ابھوں ئے در در کی بھوکریں کھائے سے تجا لیا۔'
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
"مجھے تو لگا آپ تور ہوئے ہو گے سکول میں ک تونکہ تفول آپ کے آپ کو پڑھیا اجھا
بہیں لگیا۔"
وہ اس کی نابیں دہرائے لگا۔
ہ
" ممم مومی توت لوتی لہنی ایں سب لوگ کجھ کجھ تو لیے ایں تو___انک ئید ائیل
تی ایں خو مومی ئے سات فائت نلیے ایں بھر اتو ئے ان تو توت دائیا۔"
وہ اسے گنی جنی نابیں ئیا رہا بھا۔
اسے ئیا بہیں بھا کہ عیاد اس کا ماموں ہے ک تونکہ کٹھی بھی اس ئے ئیار بہیں
جیانا بھا۔
"اوہ جھوڑو آپ نہ سب ،ابھی میں آپ کو آیسکرتم دلوانا ہوں۔ کویسی ق تورٹ ہے
آپ کی؟"
م یکائیل ئے اسے جذناتی ہوئے دنکھ کر نات ندلی۔
"میں اور مومی میگٹم بھائے ایں ،وہ اماری ق تورت اے۔"
م یکائیل ہنسیے ہوئے تفی میں سر ہالنا ڈرائ تونگ کرئے لگا۔
م یکائیل ہابھ میں ساپر اور جے کا ئیگ لیے آگے آگے بھا جیکہ جے آیسکرتم ک ھائے
ہوئے ئیجھے ئیجھے جل رہا بھا۔ سرمین بھی ساند گھر بہیں بھیں ورنہ اسے الؤتج میں
ب
مل جابیں بھیں۔ وہ سیدھا کمرے میں ہی جال آنا۔ ع توہ ئیڈ پر یٹھی م یکائیل کے
"جی بہیں میں تو ا یسے ہی دنکھ رہی بھی ،مجھے و یسے بھی یسید بہیں ہے۔"
وہ حفت میائے کے لیے رخ موڑ گنی۔
"کنسا جھوٹ؟؟؟"
ن ی ب ھ کن
ع توہ ئے آ یں ھ الئے اسے د کھا۔
"جے____"
ع توہ م یکائیل کے سا میے اس ئے غزتی پر روہایسی ہو گنی۔ اس کا بییا عین وقت
پر دعا دے گیا بھا۔
گھن
"جلو ساناش___اب کھا لو ورنہ ل جائے گی ،میرے دل کی طرح۔"
م یکائیل ئے مسکراہٹ دنائے اگلی نات دل میں کہی بھی۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
"ستو نہ بمہارے لیے مما ئے دنا بھا سادی والے دن ،میں د ئیا بھول گیا بھا بہن
لییا۔"
م یکائیل ئے ناول ابھاتی ع توہ کو تکارا اور انک نلیک کلر کا کنس بھما دنا۔
ک ن
وہ کجھ لمچے ساکت کھڑی وہ ناکس د ھنی رہی ،اسے کھو لیے پر انک بہت ہی
خوتضورت سا ڈابمیڈ بییڈئٹ تکال بھا۔ وہ دونارہ اسے ئید کرتی وارڈ روب میں رکھ گنی
ئٹھی اس کی تظر جارث کی توئ یقارم اور توتی پر پڑی۔
وہ آئے ہوئے نہ خیزیں اور تضوپر سابھ لے آتی بھی نا کہ جے کو ا ئیے نانا سے
ایشبت رہے اور فوج میں جائے کا جذنہ بھی زندہ رہے۔ وہ بہیں جائنی بھی
م یکائیل کو نہ دنکھ کر کنسا لگے گا؟
اس ئے سب خیزیں ا ئیے کیڑوں کی بہہ میں جھیا رکھی ب ھیں۔
ن
وہ جارث زند کے نام پر ہابھ ب ھیر رہی بھی اور اس کی آ ھیں لگانار بہہ رہیں
ک
بھیں۔
کسی کام سے وہاں آنا م یکائیل کاردار لب بھییچے وایس نلٹ گیا بھا۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 449
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اد ینہ خان NOVEL BANK م یکائیل
"نار ولید! مجھے جیکی کاٹ ،میں جاگنی آنکھوں سے خواب تو بہیں دنکھ رہا کہیں؟
توجھو ذرا توجھو ،اسے کیا ہوا ہے؟"
جسن کی اوور انکییگ پر جے کھلکھالنا۔
"اوہ سکر ہے ہماری بھابھی کو ہی جیال ہے ہمارا ورنہ تم دوتوں ناپ بییا انک
جنسے ہو۔"
جسن ئے سکر کا کلمہ پڑھا۔
"ابھی تو بمیز و بہذئب کی نابیں ہو رہیں بھیں میں کل آپ کے گھر آ کر ئیاؤں گا
آپ کی مومی کو۔"
جسن کی دھمکی پر اس کے ہوش اڑ گیے۔
"مجھے آپ نالکل
''Pooh
جنسے لگیے ہو۔"
جسن ئے کہہ کر لب دنا لیا۔
"اف____دوستوں میں کامیڈی کامیڈی نات اوتی اے میں اش لیے تول را
بھا۔"
اس کی جالہ کے نام پر جسن کے دماغ میں نک دم اس دن والی ہنسنی ہوتی لڑکی آ
شماتی۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
ع توہ کی صیح فچر کی اذان سے بہلے آنکھ کھل گنی۔ اس ئے دنکھا تو م یکائیل اور
جے لبٹ کر سو رہے بھے وہ مسکراتی ہوتی دوتوں پر کمفرپر درست کرتی ابھ ک ھڑی
ہوتی۔
بہجد ادا کر کے اس ئے قرآن محید کی نالوت کی بھر کھڑکی کھول کر ئیچے الن میں
جھاتکا۔ اندھیرے میں وہ جیات کاردار کو واک کرئے دنکھ کر خونکی ،فچر میں ابھی
وقت نافی بھا اسی لیے م یکائیل اور جے بھی سو رہے بھے۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 459
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اد ینہ خان NOVEL BANK م یکائیل
جے ئے م یکائیل کو ا ئیے سابھ بماز کے لیے لے جانا سروع کر دنا بھا ورنہ اسے
بہیں معلوم بھا وہ بہلے بماز پڑھیا بھا نا بہیں۔ ع توہ کی عادت بھی جے کو ا ئیے
سابھ بماز پڑھائے کی مگر اب وہ مسجد جائے کا سوقین ین حکا بھا۔
ئ
وہ دئے ناؤں جلنی ہوتی ناہر تکل آتی ،جیات کاردار سوخوں میں گم بھے ھی وہاں
ٹ
ع
"السالم لیکم ڈنڈ! آپ ائنی صیح صیح بہاں ک توں کھڑے ہیں؟"
اس کی آواز پر وہ خو نکے۔
"بییا نہ تو روز کا معمول ہے ،طی یعت کا اس میں کوتی عمل دجل بہیں۔"
وہ بھکے ہوئے لہچے میں تولے۔
"آپ سارا دن ا ئیے آپ کو کاموں میں مصروف رکھ یے ہیں مگر رات ہوئے ہی آپ
کو تجھیاوے گھیرئے لگیے ہیں خب ہر کوتی پر سکون بیید سونا ہونا ہے ئب آپ کا
گن یج ج ل ہ
م ت
دماغ ل مجا د ئیا ہے۔ آپ جاہے للا عالی سے اس کی نی مرضی عافی ما یں
مگر نہ ئے جینی ئب نک جٹم بہیں ہو گی خب نک آپ اس کے لیے دل ضاف
بہیں کریں گے جس کے خواب روند ڈالے آپ ئے۔"
وہ دھٹمی لہچے میں تولنی ابھیں سرمیدگی کی ابھاہ گہرائ توں میں دکھیل رہی بھی ،وہ
سر جھکا گیے۔
میں آپ جنسے قرسیہ صفت ایسان کی گروندہ ہو گنی بھی۔ آپ ئے سب ورکرز کو
ہمنشہ ائیا شمجھ کر ان کی مدد کی مگر خب آپ کے بییے کے آئے کے تعد سب
ئے آپ دوتوں کے درمیان سرد جیگ محسوس کی تو ہمیں م یکائیل پر عصہ آئے
لگا۔ ہم عیر ہو کر آپ کی عیائ توں کی وجہ سے آپ کے مسکور بھے مگر وہ تو آپ کا
بییا بھا آپ ئے نہ جائے کیا کجھ کیا ہو گا اس کے لیے لیکن وہ ائیا ئے مروت
بھا۔
"میں خیران بھی ائیا کٹھور ین دکھائے واال سخص انک تچے کے لیے ائیا پرم کنسے ہو
سکیا ہے؟
ابھی میں توری طرح غور و فکر بھی بہیں کر ناتی بھی کہ آپ میرے لیے ان کا
رسیہ لے آئے۔ میں ئے جس طرح اب ھیں پ کرھا بھا اس صورت میں کسی رسک کی
ی م ٹ ئ ب ک س ہ ب م جی م
ل یں ہو نی ھی ھی ع کرتی رہی۔
میرے لیے جاالت نگڑئے جا رہے بھے میرا ہی بھاتی میرا دشمن ین بیٹھا بھا۔
میرے لیے آگے ک تواں اور ئیجھے کھاتی بھی مجھے شمجھ بہیں آ رہا بھا کیا ق یضلہ
کروں بھر والدین کے مرجھائے جہرے دنکھیے مجھے بہی ق یضلہ بہیر لگا۔
بہاں آ کر میرے سب وسوسے جٹم ہوئے لگے وہ سخص ویسا بہیں بھا جنسا دک ھاتی
د ئیا بھا وہ ا ئیے آپ سے ہی ناراض بھا اور ایسا کرئے میں سب سے پڑا ہابھ ان
کا بھا خو میری طرح بہت سے لوگوں کے آ ئیڈنل بھے۔"
وہ تو لیے تو لیے رکی بھی خو تم آنکھوں سے اسے ہی دنکھ رہے بھے۔
"اب بھی وقت ہے ڈنڈ___دپر مت کریں آپ ہابھ پڑھا کر اب ھیں سییے سے لگا
لیں ا یسے ساری کیاقئیں دھل جابیں گیں۔ ناپ ہیں آپ ان کے وہ آپ کو
کٹھی بہیں دھ یکاریں گے۔"
فچر کی اذان کی آواز پر وہ مسکرا کر ابھنی اندر جلی گنی بھی اور وہ وہیں تگاہیں
جمائے بیٹھے رہ گیے۔
ان کے بییے کی قسمت جمک ابھی بھی ک تونکہ ان کی بہو الخواب بھی۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
"م یکائیل بییا! بمہارے فائیلز ہو جابیں بھر کجھ دن کے لیے کہیں گھوم بھر آنا۔"
اس کے پر سکون انداز پر ع توہ گڑپڑا گنی ک تونکہ اب سرمین کا رخ اسی کی طرف ہو
گیا بھا۔
"ضرور جانا جا ہیے بییا بہی تو دن ہوئے ہیں گھو میے بھرئے کے بھر تو خود ہی کہیں
جائے کا دل بہیں کرنا اور نہ ہی قرصت ملنی ہے۔"
ان کے شمجھائے پر وہ سر ہال گنی۔ اب کیا کہنی وہ؟
"جہانگیر زند____"
مس زہرہ ئے اس کا نام تکارا تو وہ ئے زاری سے ابھ کھڑا ہوا۔
"یش مس___"
اس کے ناک بھوں خڑھائے پر ابھوں ئے مسکراہٹ دناتی۔
"آپ جھنی ئئیں پرئے د ئنی ایں بھر ل ئین انک ئیے( تچے) کو ضروری کام تی او
سکیا اے۔"
اس ئے قٹ سے خواب دنا۔
ھ کن
ابھوں ئے دلحسنی سے اسے د یے ہوئے کہا۔
س ق ئ ل ئ ئ ئ ھ ج م م ہ
ئ
م مومی نی یں پرئے د نی ایں ین یے ) تچے( کو تول )تجار( تی او کیا
اے۔"
وہ اجھی طرح جائنی ب ھیں اسے ڈسیر ،تورڈ توابییر اور نافی ساری زمہ دارناں بہیں
ابھاتی بھیں ئٹھی بہائے ئیا رہا بھا۔ اس کی ماں ئے تو کہا بھا وہ دوسنی کرنا جاہیا
ہے تچوں سے مگر اس ئے ابھی نک کوتی دوست بہیں ئیانا بھا۔ لڑکوں سے ب ھر
بھی بھوڑی سی نات ج بت کر لییا بھا مگر لڑک توں سے سو قٹ کی دوری پر بیٹھ یا
بھا۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
"جی ائیا سب بھیک نلکہ راوی جین ہی جین لکھ رہا ہے۔ سچ ئیابیں آپ ئے اتو
کو کیا گھول کے نالنا بھا؟ وہ تو و یسے رہے ہی بہیں ہیں اب تو ہمارا بہت جیال
رکھیے ہیں اور زنادہ پر گھر میں ہی ر ہیے ہیں۔"
زونا کی جہکنی ہوتی آواز پر اس ئے یسکر بھری سایس لی۔
"ائیا! وہ گیے ہی بہیں بھے۔ خب ہم لوگ وایس آئے تو بھاتی اتو سے معافی
ما نگیے لگے۔ وہ ا ئیے کیے پر سرمیدہ بھے تو اتو ئے معاف کر دنا ابھوں ئے کہا آپ
"بھابھی بھی نالکل خپ جاپ ہیں ابھوں ئے تو کچن میں ہمارا ہابھ بھی ئیانا
سروع کر دنا ہے۔ ہم تو خیران ہیں جیکہ امی بہت خوش ہیں گھر میں پر سکون
ماخول دنکھ کر۔"
زونا ئے ہنسیے ہوئے کہا۔
"جی ئیا دنا اور خیرت کی نات تو نہ ہے کہ بھاتی ئے کہا مجھے بھی نال لییے تو اتو
کہیے لگے جنسے بمہارے کارنامے بھے بمہیں نال کر میں ئے ہ یگامہ کھڑا بہیں کرنا
بھا۔"
وہ سیحیدگی سے تولی۔
ہ
" ممم اّٰللہ کرے نہ سب خوش آ ئید ہو۔
اب کوتی ہ یگامی کھڑا نہ ہو یس____"
ُ
اس کے دعا کرئے پر زونا ئے آمین کہیے ادھر ادھر کی نا یں سروع کر دیں۔
ب
ع توہ ئے جے کو قرتچ قراپز ئیا دیں ب ھیں جینی دپر میں اس ئے کھابیں وہ ائنی جادر
ابھا التی۔
سرمین اور جیات کاردار گھر بہیں بھے اسی نات کا فاندہ ابھائے وہ دوتوں ماں بییا
گھر سے تکل کھڑے ہوئے بھے۔
جے بہت دتوں سے ا ئیے نانا سے ملیا جاہیا بھا ع توہ کو شمجھ بہیں آ رہی بھی کیا
کرے مگر آج موفع مل گیا بھا۔
ع توہ ئے جارث زند کی قیر پر فاتچہ خواتی کی اور کجھ دپر وہاں رک کر وہ لوگ وایس آ
گیے۔
یہ ب
"مومی____مدے نانا تی آلمی مین والی ک بپ دیں اتی مدے نی اے۔"
ع توہ تم آنکھوں سے اسے دنکھ رہی بھی جس کا آدھا جہرہ توتی سے جھپ گیا بھا کہ
کھ
ھی دھاڑ سے دروازہ ال۔ ٹ ئ
جے جہک کر ئیڈ سے اپرا جیکہ ع توہ توکھال گنی بھی اس ئے انک تظر توئ یقارم پر ڈالی
اور دوسری م یکائیل پر۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 480
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اد ینہ خان NOVEL BANK م یکائیل
"ہاں نا کہ وہاں روز ہم ائنی ئے غزتی کا انک سنسن کروائے میرے اس ئے
مروت بھا تچے کے ہابھوں۔
پرمین ئے تچوت سے کہا۔
"اوہو مم! اس کی تو عادت ہے ،تچین سے ہی اکھڑ مزاج ہے۔ آپ تو جنسے نہ
نات جائنی ہی بہیں ہیں۔"
وہ ند لجاظی سے تولی۔
"خیر خو بھی ہے آپ جالہ سے جاالت معلوم کرتی ر ہیے گا جنسے ہی کوتی اوتچ ئیچ ہو
مجھے ئیا ئیے گا۔"
وہ پرسوچ تگاہوں سے ناہر دنکھیے لگی۔
پرمین اس کی نات پر خونکیں نا جائے اس کے سیظاتی دماغ میں کیا جل رہا ب ھا؟
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
"جسن نار! کیا جکر ہے خو تو بیٹھے بیٹھے کھو جانا ہے اور جلیے جلیے رک جانا ہے؟
اس کی وجہ وہی نات تو بہیں خو عموما ہوتی ہے۔"
ولید ئے کہیے لب دنا لیے۔
جی ئ
"ن ن بہیں تو کویسا جکر بھنی کوتی جکر بہیں ہے؟ تم تو اتویں ئیدے کے ھے
پڑ جائے ہو۔"
جسن گڑپڑا کر کہیا رخ موڑ گیا۔
"نکواس مت کر اور سیدھی طرح جل م یکائیل ہمارا انڈمن آقس میں ائ یظار کر رہا ہو
گا۔"
وہ اسے گھورنا ہوا جل پڑا۔
"بھیک ہے بھر میں م یکائیل کو ہی ئیا دوں گا وہی اگلوائے گا تجھ سے۔"
ن ج ٹ ئ
ولید کی دھمکی کارگر نائت ہوتی بھی ھی وہ ھٹ سے لیا۔
"دنکھ میں تجھے گھر جا کر ئیا دوں گا ابھی کوتی ڈرامہ نہ کرئٹ کر____"
جسن ئے اسے گھورا۔
"ہاہ___آخر کو ناپر ہے جیاب ،پڑھے گا بہیں تو بھ ئنس خرائے گا۔ و یسے اگر
ع ل
بمہیں نس خرائے کی توئت آئے تو میرے ناس دوڑے لے آنا یں ا یے ل
ئ م ج ئ ھ ب
"بھ ئنس تو تم خرائے جنسی بمہاری جالت ہے وہ تو للا تعالی ئے تم پر رجمت نازل
کی جس کی وجہ سے تم انک کروڑ ئنی ناپ کے بییے ہو۔ دو کام کر کے ہی تم
بھک جائے ہو۔"
جسن ئے بھی جلے دل کے بھٹھولے بھوڑے۔
جسن جلیے کڑ ھیے اب ھیں زپر لب گال توں سے توازنا آگے پڑھ گیا۔
م یکائیل ان کے سابھ توئ تورسنی سے تکل آنا بھا اس ئے سوجا ان کو گھر ڈراپ کر
کے آقس جال جائے گا۔ وہ لوگ ابھی را سیے میں بھے خب ولید نک دم جالنا۔
"نار____وہ بھابھی ہیں نا اور سابھ جے بھی ہے۔ نہ لوگ بہاں کیا کر رہے
ہیں؟"
اس کی آواز پر م یکائیل بھی گھوما بھا۔
ع توہ جے کا ہابھ نکڑے سڑک کی انک طرف کھڑی ساند کسی سواری کا ائ یظار کر
رہی بھی۔ وہ ابھی آگے پڑ ھیے کا سوچ ہی رہا بھا ئٹھی وہ نا نگے میں سوار ہو گیے۔
جے کافی جہک رہا بھا ،م یکائیل جائیا بھا اسے نا نگے کی سواری بہت یسید بھی۔
ولید اور جسن اس کے جہرے کے کرخت ناپرات دنکھیے دوسری ناتوں میں الجھائے
لگے مگر نہ نات بھالئے والی بہیں بھی۔
آقس جائے کی تجائے وہ اب ھیں گھر ڈراپ کرنا سیدھا ین فن کرنا کمرے میں
داجل ہوا بھا۔ ع توہ اڑی رنگت لیے اسے دنکھ رہی بھی جیکہ جے اس کی سرٹ
م ئ ئ یھ ک
یچ کر ا نی طرف م توجہ کرنا جاہ رہا بھا۔ وہ ساند اسے ا نی توتی دکھانا جاہیا بھا گر وہ
اس وقت اسے بھی اگ تور کر گیا اور بہیں وہ علظی کر گیا بھا۔
"جھوٹ مت تولو ،میں ئے خود بمہیں دنکھا ہے جے کا ہابھ نکڑے سڑک کے
کیارے کھڑیں بھیں بھر نا نگے میں سوار ہو گئیں۔ کہہ دو اب بھی جھوٹ تول رہا
ہوں میں۔"
وہ دھاڑا تو ع توہ کی ہلکی سی جیخ تکل گنی۔
"جہاں بھی جانا بھا ڈرائ تور کے سابھ جابیں اگر وہ بہیں بھا تو مجھے تول د ئ ئیں۔ میں
مر تو بہیں گیا بھا۔"
وہ دو فدم آگے پڑھا۔
"ممم مجھے لگا آپ پرا مان جابیں گے اسی لیے بہیں کہہ ناتی۔"
وہ ائنی ہٹھیلیاں مسلیے لگی۔
ابھی وہ مزند تولیا خب اسے زور سے کوتی خیز آ کر لگی وہ نلیا تو جے پر تظر پڑی خو
مٹھیاں بھییچے اسے گھور رہا بھا اور تقییا ئیجھے سے اسی ئے ائنی ربموٹ کییرول
گاڑی کے سابھ جملہ کیا بھا۔
"میری مومی سے دور ہئیں ورنہ میں اش ئنی ئے سات آپ تو زور سے مالوں دا۔"
"مدے فائت پرتی تی آتی اے انک کک مالوں دا اور آپ دور اڑئے اوئے جابیں
دے ،میلی مومی پر ساؤٹ پرئے او ہوبہہ۔"
وہ بہلے والے جے سے نکسر محیلف لگ رہا بھا۔
اسے معاملہ شمجھ بہیں آنا بھا مگر اس کے لیے خو نات ضروری بھی وہ ائنی ماں پر
کیل کار کا عصہ کرنا بھا۔ وہ کون ہونا ہے اس کی ماں پر جالئے واال؟ وہ اس
ٹ ئ
کے گھر میں ر ہیے بھے ساند اسی لیے وہ اس کی ماں کو ائئیتوڈ دکھا رہا بھا ھی وہ
سوجیا ہوا ابھا۔
وہ ائیا ئیگ ابھائے اس میں سارے کھلوئے بھرئے لگا بھر کمرے سے ناہر تکل
گیا۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
اسے بہلے ہر کسی کے کمرے میں ئے دھڑک اندر داجل ہوئے کی عادت بھی
بہیں آ کر ع توہ ئے اسے دروازہ ناک کر کے اندر داجل ہونا سکھانا بھا۔
ابھوں ئے آج بہلی نار اسے عصے میں دنکھا بھا ،اس کے ئیجھے ضرور کوتی وجہ ہو
گی۔
"جم ئید ائیل جنسے ین دئے ایں وہ دے کی مومی پر ساؤٹ پرئے ایں۔ دے
ائنی مومی تو لے پر نال دائے دا۔"
وہ عصے سے الل ئیال جہرہ لیے ابھیں نک رہا بھا۔
آج بہلی نار وہ ایسا سن رہے بھے ورنہ تو ابھوں ئے سادی کے تعد انک الگ ہی
م یکائیل دنکھا بھا۔
ل س
"نلیز جیات! آپ ا یسے مت کریں ان کا آیسی معاملہ ہے خود لجھا یں گے۔
جے تو ابھی تچہ ہے جائے کیا نات ہوتی ہے ،اسے کویسا شمجھ آتی ہو گی؟ آوازیں
کمرے سے ناہر سیاتی دیں ئب ہمارا قرض بییا ہے کہ ہم مداجلت کریں۔ وہ آپ
سے بہلے ہی می یفر ہے مزند معامالت خراب مت کریں۔"
ی ھ ب
وہ الیجائیہ انداز میں تولیں جس پر ابھوں ئے لب یچ یے۔
ل
سرمین کی نات اب ھیں درست لگی بھی ابھی تو وہ اس سے نات کرئے کے لیے
ہمت محٹمع کرئے کی کوشش کر رہے بھے۔ اب ھیں صورت جال کو دنکھ کر فدم
ابھانا جا ہیے۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
م یکائیل ئے نالوں میں ہابھ گھمائے ہوئے انک تظر ع توہ پر ڈالی خو اس کی
موخودگی سے ئے ئیاز الماری کے ئٹ کھولے کھڑی بھی ابھی نک اس ئے ئیکیگ
کے لیے کوتی بھی خیز بہیں تکالی بھی۔ وہ نا جائے کیا سوچ رہی بھی؟
"جی___؟"
ک ن جم ش
ع توہ نا ھی سے د ھنی ہوتی مڑی۔
"اووو مومی وہ ئ توں دائئیں دے؟ وہ تو ا ئیے اجے ایں سب ئے سات ائیا ئیال
نلیے ایں۔"
جے میہ یسورے اس کے سابھ ہی صوفے پر بیٹھ گیا۔
"آپ کو ا ئیے جم پر عصہ ہے تو بھر ناراضگی تو آپ بہاں رہ کر بھی جیا سکیے ہو
ئٹھی زنادہ مزا آئے گا۔ اب نہ ہمارا گھر بھی ہے اگر وہ ہم پر عصہ کریں گے تو ہم
مما اور ڈنڈ کو بھی ئیا سکیے ہیں۔"
ب ھ کن
ع توہ ئے اس کی طرف آ یں ئئییا یں۔
ب س
"اوہ سس مومی ھر ہی تو مزا آئے دا۔" س س ی
کھل
جے ال ابھا۔ کھ
ان دوتوں ئے ئیڈ پر بیٹھے م یکائیل کی طرف دنکھا خو ئے جینی سے ان کی طرف ہی
دنکھ رہا بھا ،وہ ان کی کھسر بھسر سییا جاہیا بھا خو ا ئیے دپر سے وہ وہ دوتوں ائتہاتی
رازداری کے سابھ کر رہے بھے۔
وہ کوتی بین ا تج جذناتی لڑکی بہیں بھی ،اس ئے خواتی میں ہی انک دئیا دنکھ لی
بھی۔ وہ ہر سخص کو دنکھ کر ہی اس کی اندروتی ک یق بت جان جاتی بھی ئٹھی اس
ئے م یکائیل کاردار کی اذ ئت پرکھ لی بھی۔
اسے سادی سے بہلے واال م یکائیل بھی ناد بھا خو آقس میں ہر کسی پر دھاڑنا رہیا بھا
مگر سادی کے تعد آج بہلی نار اس ئے عصہ دکھانا بھا خو جے کی ندولت اسی کے
گلے پڑ گیا بھا۔
ع توہ ائنی علظی یسلٹم کرتی بھی اسے ا یسے ئیا ئیائے اکیلے گھر سے بہیں جانا جا ہیے
بھا اسی لیے اس کا عصہ تجا بھا۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
"تم ہوا کے گھوڑے پر سوار ہو کر نہ توجھیے آئے ہو؟ کل بییر ہے ،بمہارا پڑھاتی
کا کیڑا فوت ہو گیا کیا؟"
جسن ئے ئیکھے ج توتوں سے اسے گھورا۔
ولید کجھ دپر اسے گھورئے کے تعد ائیا فون تکال کر بمیر ڈانل کرئے لگا۔
"اف نہ تو کیا کہہ رہا ہے م یکائیل کی تو ابھی خود کی ہی کسنی نار بہیں لگی تجھے
ائنی پڑی ہے ،تیرا قیل تکا ہے اس کے ہابھوں۔"
ولید ئے ہابھ خوڑ کر کہا۔
"آہسیہ نک لے ابھی میری بییڈ تج جائے گی ،تجھے م یکائیل کے سا میے ذکر کرئے
کی ضرورت بہیں ہے خب بھی نات کرتی ہو گی میں خود کر لوں گا۔"
ب ھ کن
جسن ئے اسے آ یں دکھا یں۔
جم ش
"لوگ تجھے جائے ک توں ائیا سرتف ھیے ہیں جاالنکہ ائتہا کا کمبیہ ہے تو ،سو ئے
سرم مرے ہو نگے ئب تم یسرتف الئے ہو گے۔ میری معضوم بہن کی زندگی ہی
تیرے سابھ خڑتی بھی ،تجھے کوتی جائے بہجائے تو ئیا جلے ضرف م یکائیل کو کاتی
بنسٹ کیا گیا ہے ہوبہہ۔"
جسن ئے جلے دل کے بھ ٹھولے بھوڑے۔
"ابمائے ا ئیے بھاتی کو بھیڈا بھیڈا ناتی نال د ئیا ،ہو سکے تو سر پر بھی ڈال د ئیا۔"
ولید ئے ہنسیے ہوئے ئیجھے سے ہانک لگاتی خو کچن میں گھس گنی بھی۔
ا ئیے بھاتی کا مذاق اڑائے پر دائت بنسیے لگی ،ہمنشہ سے ان کا بہی تو جلیا بھا۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
"م یکائیل____نار پرسوں بییر ہے اور تو ئے ابھی نک سلئنس بھی بہیں دنکھا
ئیدہ کم از کم آؤٹ الین ہی دنکھ لییا ہے۔ نہ تو ضرف اور ضرف ا ئیے سابھ علط کر
رہا ہے اس میں کسی کا کجھ بہیں نگڑنا۔"
ولید ئے فون کان سے لگائے ناسف سے کہا۔
ب
"ہاہ____بھیک ہے مگر کل بہیں میں آج ہی یچوں گا اور ھے ا ھے سے
ج جت ھ
ئیاری کرتی ہے۔ دو بین گھییے لگا کر توری توجہ سے سارا دہرانا اگر کجھ نہ ہو نائے
تو مجھ سے مدد لے لییا و یسے تجھے مدد کی ضرورت پڑتی تو بہیں ہے اگر دماغ لگا لے
کجھ دپر۔"
ولید ئے اسے ہمنشہ کی طرح تصیحت کی۔
"تجھے پڑھاتی کی پڑی ہے اور بہاں مجھے د ئیے کے لییے پڑ گیے ہیں۔"
م یکائیل ئے تیزاری سے ئیڈ سے یست لگاتی۔
"کہاں نارررر؟
جے ناراض ہے ،مجھ سے میہ بھال رکھا ہے اور سارے گھر میں ائنی ماں کا نلو
نکڑے گھوم رہا ہے۔"
م یکائیل ئے اقسردگی سے کہا۔
"میں کل پڑھوں گا ابھی تو سوؤں گا ،ایسا سکون مال ہے آج بیید بھی ساندار آئے
گی تو ا ئیے شسر بما بییے کو میائے کی ئیاری نکڑ ساناش ،گڈ نائٹ سو ئٹ
ڈربمززززز۔"
ولید اسے زچ کرنا فون ئید کر گیا بھا۔
م یکائیل ئے اسے زپر لب گال توں سے توازئے فون سائیڈ بییل پر رکھا ہی بھا کہ
ئٹھی وہ دوتوں ماں بییے جہکیے ہوئے اندر داجل ہوئے۔
ن
م یکائیل ئے کن ا توں سے ا یں د کھا ،توہ ئے جے کو نائٹ سوٹ ہیانا اور
ب ع ن ھ ب ھ ک
صوفے پر ئٹھا دنا۔
م یکائیل ئے کافی نار ابھیں مجاظب کرنا جاہا مگر انا آڑے آتی رہی۔
ئ
م یکائیل کا میہ کھال رہ گیا مظلب ناراضی سدند بھی ھی تو جے اس کی طرف آئے
ٹ
وہ کجھ دپر دوسری طرف رخ موڑے لییا رہا مگر ان کی کھسر بھسر پر صیر نہ ہوا تو
کروٹ ندل لی۔ اب وہ دوتوں اس کے سا میے بھے ،وہ جہرے پر مسکینی طاری کیے
ابھیں دنکھیا رہا کہ ساند وہ اس پر پرس کھا کر خود ہی تول لیں مگر ایسا نہ ہوا۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
پرمین ئے ناتوں ہی ناتوں میں کجھ صورتجال جان لی بھی سرمین بھی بہن ہوئے
کے ناطے دوبہر میں ہوتی ج یقلش کے نارے میں ئیا گئیں جس پر ان کے کان
کھڑے ہو گیے بھے۔
ع توہ ناسیہ ئیائے کے لیے کچن میں موخود بھی خب اسے بہت سی آوازیں آ بیں وہ
عجلت میں ناہر آتی تو سا میے ہی سرمین کے سابھ موخود ان کی بہن اور بھاتچی کو
ٹ ئ ب جم ش
دنکھ کر سارا موڈ عارت ہو گیا وہ ان کے ارادے ا جھے سے ھنی ھی ھی بھاری
فدموں کے سابھ ان سے آ کر ملی۔
ابھوں ئے بھی کوتی خوش دکھائے تعیر ہلکی سی سالم دعا کی بھی۔
اتوار ہوئے کی وجہ سے جے بھی گھر پر ہی بھا وہ ع توہ کے سابھ ہی جاگا بھا اور
اب الن میں مالی کے سابھ تودوں کو ناتی دے رہا بھا۔
"صیح ہی صیح نال نازل ہو گنی ،تونہ تونہ تونہ اّٰللہ تجائے اس کے سر سے مجھ معضوم
کو۔"
وہ پڑپڑانا ہوا صوفے پر جا بیٹھا۔
"محیرمہ____نہ راز و ئیاز تعد میں کر لیحیے گا بہلے جلدی سے میرے لیے ناسیہ
لے آ بیں۔"
اس ئے وہیں بیٹھے ہوئے ہانک لگاتی ،ع توہ گڑپڑا کر کچن میں جا گھسی۔
جیات کاردار اجیار ابھائے نا سیے کی میز پر آئے ،م یکائیل ئے سب کو واصح کر دنا
بھا اس کا کل بییر ہے تو کوتی بھی اسے ڈسیرب نہ کرے ورنہ اس کی خیر بہیں
ہق ک ش م ب ت
ھی اس کی ظر جے پر پڑی تو اس ئے ل قہ دنانا۔ ٹ ئ
جے دئے ناؤں اندر کی طرف پڑھ رہا بھا کہ کہیں کسی کی تظر نہ پڑ جائے ورنہ
مومی کے ہابھوں اس کی دھالتی نکی بھی۔ وہ توری طرح منی سے انا ہوا بھا اجانک
جیات کاردار ئے اسے تکارا جس پر اس ئے حظرے کو دنکھیے ک توپر کی طرح
ل ھ کن
آ یں ئید کر یں۔
ہ
" ممم اجھی نات ہے کام کر رہا بھا بھنی جے دی گرئٹ___"
م یکائیل ئے ائنی نات کی تفی پر جہرے پر زپردسنی مسکراہٹ سجاتی۔
بییل پر موخود سب لوگ اجھییے سے دنکھ رہے بھے خو بہت پر سکون انداز میں
اسے ڈنل کر رہا بھا۔
"اسیعف ُرہلل____"
ان کے زپر لب کہیے پر سرمین مسکرا دیں وہ جے کی خرکت اجھی طرح مالحظہ کر
جکیں بھیں۔
م یکائیل نا سیے کے تعد سیڈی روم میں جال گیا بھا پڑ ھیے کی کوشش میں وہ بھوڑی
بھوڑی دپر تعد کجھ کھائے بییے کو میگوانا رہا ،ع توہ صیح سے گھن جکر ئنی ہوتی بھی
کٹھی کچن تو کٹھی سیڈی میں جاتی اب اس کی ہمت خواب دے رہی بھی۔ تواب
ضاخب اسے کٹھی صوفے اور کٹھی م بٹ پر لییے ہوئے تظر آئے بھے جائے
کویسی پڑھاتی ہو رہی بھی؟
م یکائیل ئے ائنی مسکراہٹ ضیط کی ہوتی بھی ک تونکہ وہ و فقے و فقے سے جے کا
جھانکیا محسوس کر رہا بھا۔
سییل ئے بہت سوچ تجار کے تعد ع توہ کو کچن میں نہ نا کر جلدی جلدی کافی
ئیاتی اور سیڈی روم میں داجل ہوتی جہاں م یکائیل صوفے پر لییا تویس دنکھ رہا بھا۔
سییل کو دنکھیے ہی بہلے تو وہ خوتکا بھر تکلحت اس کے جہرے پر کرخت ناپرات جھا
گیے۔
"کہا تو بہیں بھا لیکن میں ئے سوجا بمہیں ضرورت ہو گی آخر کو سیڈی کر رہے
ہو۔"
وہ مٹمیاتی۔
ٹ ئ
جے ئے دروازے سے اندر جھاتکا اسے ئیا بھا آج جم گھر میں ہی ہے ھی اسے
ئے جینی ہو رہی بھی اور نار نار جکر لگا رہا بھا۔ اب سییل کو وہاں کھڑے دنکھ کر
اسے جیلسی ہوتی بھی ئٹھی وہ وہیں نک گیا اور انک آنکھ سے اندر دنکھیا رہا۔ اسے وہ
آ ئنی نالکل یسید بہیں آ بیں بھیں خو اس سے سیدھے میہ نات بھی بہیں کربیں
بھیں اور اس کے جم کے ناس کھڑی مسکرا رہیں ب ھیں۔
"تم جد سے پڑھ رہے ہو اب ،خود تو جنسے بہت ئیک ہو نہ تم۔ ا ئیے ناپ نک
سے نات کرئے کی بمیز بہیں ہے بمہیں۔"
وہ تفرئیا غراتی بھی۔
"اور دنکھو مجھے بھاسن کون دے رہا ہے جس کے خود کے میہ کے اندر جیچر قٹ
ہے۔"
م یکائیل ہنس دنا بھا آخر نلی بھیلے سے ناہر آ ہی گنی بھی۔
"تو بمہیں کس ئے کہا بھا جاتم طاتی بییے کا؟ میرا اجساس اور جیال رکھ یے کے لیے
ئ توی موخود ہے میری۔ مجھے اجھی طرح ئیا ہے تم لوگوں کے بہاں آئے کا مفضد،
ساری کوششیں ئ یکار ہیں ڈتیر کزن۔ اگر نہ وقت کسی اجھی جگہ اتویسٹ کرو تو
فاندہ بھی ہو۔"
وہ سکون سے تولیا اسے آگ لگا گیا۔
"ماتی سن___ائنی مومی کو تولیں ہمارے لیے خیز سییڈوخز اور سابھ میں لیچی کا
بھیڈا بھار خوس ئیابیں بھر ہم دوتوں مل کر نارتی کریں گے۔"
اس ئے جے کی بھیکی رنگت دنکھیے بمشکل مسکراہٹ ضیط کی اور ئیا سوسہ جھوڑا۔
جے سر ہالنا وہاں سے کھسکیے کی کوشسوں میں بھا خب م یکائیل ئے اسے جلدی
سے ابھا کر گود میں ئٹھا لیا۔
ج کن
سییل ان کو د نی ہوتی دائت نسیے وہاں سے لی نی۔
گ ب ھ
"سوری ک توتو____مجھے یس عصہ بھا آپ دوتوں کو میرے سابھ جانا جا ہیے بھا۔
تکا پرومس اب ایسا بہیں ہو گا۔"
"آہم آہم____لیچ رنڈی کروا رہی ہوں میں آپ دوتوں کی کوتی قرمایش ہے تو نلیز
مجھے آ گاہ کر دتحیے۔"
ع توہ ئے طیزنہ انداز میں کہیے دوتوں کو گھورا جس پر وہ سئییا گیے۔
"میں اول جم ام دوتوں خیز سییدوچ اور آڑو نا خوش ئئیں دے۔"
"لئین مدے لیچی نا خوش ق تورت ئئیں لگیا اے اش لیے میں ئے وہ تول دنا خو
مدے اجا لگیا اے۔"
وہ کیدھے احکائے ہوئے میہ میں ناتی بھر النا۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
بییر کے دوران سب لکھیے میں مصروف بھے مگر اس کا ہابھ جالئے کا موڈ بہیں
ن ُ
بھا ئٹھی وہ انگڑائیاں لییے ہوئے ادھر ادھر د ھیے لگا خب اس کی ولید پر ظر پڑی
ت ک
خو کڑے ئ توروں سے اسے ہی گھور رہا بھا۔ م یکائیل اس کی طرف دنکھیے ہلکا سا
ناؤٹ ئیا گیا جس پر ولید سئییا کر اسے 'کمبیہ' کہیے بییر پر جھک گیا۔ اسے و یسے
بھی کٹھی کٹھی وہ ئیدہ جالتی مجلوق لگیا بھا۔ آخر کار بہت سوچ تجار کے تعد
م یکائیل ئے ناس ہوئے جییا پرجہ جل کر ہی دنا۔
وہ جنسے ہی ناہر آنا ولید ئے زور دار مکا اس کے ئ بٹ میں رسید کیا۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 537
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اد ینہ خان NOVEL BANK م یکائیل
"ناز بہیں آنا تو واہیات آدمی ،دکھا دی نا ائنی وہی اوفات خو ہر سٹمسیر میں کرنا آنا
ص ئ ت
ہے۔ میری ا نی یحتوں کا کوتی اپر نہ ہوا تجھ پر۔"
ولید کے ئے در ئے مکوں پر م یکائیل کے قہقہے گوتج رہے بھے جیکہ جسن کٹمرہ
مین ئیا سارا وافعہ فلما رہا بھا۔
سب ان کی طرف ہی م توجہ بھے ،ساری توئ تورسنی ان کے ڈراموں سے ماتوس بھی۔
"تجھے لگیا ہے میں بہیں جائیا تیرے دماغ میں کیا ک ھچڑی نک رہی ہے میرے
و لٹمے کے تعد سے ،م یکائیل کاردار اڑتی خڑنا کے پر گن لییا ہے بییے تو تم کیا سے
ہو؟"
م یکائیل کی تکار پر وہ نک دم رکا بھا۔
"میں وہ وہ میں____"
جسن مٹمیانا۔
"اوہ سکر ہے ،میں تو بھاگ بھاگ کر بھک گیا بھا پرو۔"
"اوہ نار مجھے ک ھچڑی بہیں افعاتی نالؤ کھاتی ہے سدند بھوک لگ رہی ہے صیح ناسیہ
بھی بہیں کیا گیا پریساتی میں جلو جلیے ہیں۔"
ولید کی ئے نکی نات پر م یکائیل جالنا ب ھا۔
"ہاں نارررر____وہ مجھے کل ہی ئیا جال ،دنکھ نا جسن انک اجھا لڑکا ہے اور تیرے
تچین کا دوست بھی ہے تو اس کے نارے میں اجھا پرا سب جائیا ہے۔ بھابھی کو
تو فانل کر سکیا ہے اس ر سیے کے لیے ،ان کی بہن کو ایسا اجمق___میرا
مظلب بھا سیدھا سوہر کہاں ملے گا پرو۔"
ولید ئے ئئنسی دکھائے اسے شمجھانا جاہا جس کے ناپرات عضب ناک لگ رہے
بھے۔
"تجھے لگیا ہے میں خوسی خوسی ائنی سالی کی سادی تجھ سے کروا دوں گا؟"
م یکائیل ئے استہزائیہ لہچے میں توجھا۔
"اسے لوو ائٹ قرسٹ سائ بٹ ہوا ہے نار ضرف نات بہیں کرتی فانل بھی کرنا
ہے۔"
ولید ئے بھی حصہ ڈاال۔
ہ
" ممم دنکھوں گا ،و یسے انک نات ئیاؤں؟"
م یکائیل ئے لب دنائے اب ھیں دنکھا۔
"مجھے کجھ بھی ئیا بہیں بھا جسن کو کجھ دن سے الجھا الجھا دنکھا بھا یس اسی لیے
توجھا اور ساری نات انک جیکی میں اگلوا لی____"
اس ئے نات کرئے ہی وہاں سے دوڑ لگاتی۔
جی ئ
جسن اور ولید ناگل بییے پر دائت بنسیے ہوئے اس کے ھے بھاگے۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
م یکائیل کا بییر ہوئے کی وجہ سے جیات کاردار جے کو سکول سے لییے گیے بھے۔
جیات کاردار گاڑی ڈرائ تو کر رہے بھے اور جے قرئٹ سبٹ پر بیٹھا مسلسل
م یکائیل اور ع توہ کی ہی نابیں کر رہا بھا۔
"مومی بہنی ایں نانا تو میلے وہ ایں خو آلمی مین ایں لئین جم ئے تی ئئیں بہا ان تو
نانا تولوں۔"
ع توہ اسے جییج کروا کر سب کے سابھ لیچ کرئے لے گنی بھی وہ سییل اور پرمین
ب ک ت ہ ب ک ٹ ئ
سے کم ہی سامیا کرنا جاہنی بھی ھی مرے سے زنادہ یں لی ھی۔
اس سے بہلے کہ وہ مزند ائنی بھڑاس تکالئیں ئٹھی جے جیات کاردار کا ہابھ ک ھییحیا
ہوا وہاں لے آنا بھا۔
"اوکے___ع توہ بییے جلدی کرو جے کو بہت بھوک لگی ہے اور اس کا کہیا ہے
اس کی مومی ئے زپردست لیچ ئیانا ہے۔"
وہ جے کو ا ئیے سابھ والی کرسی پر ئٹھائے ہوئے تولے۔
وہ دوستوں کے سابھ لیچ کے تعد بییر کی ئیاری کرئے جال گیا بھا۔
اس ئے دنکھا جے جیات کاردار کے ناس سیڈی روم میں بھا تو اسے بہی موفع
میاسب لگا ع توہ سے زونا کے م یعلق نات کرئے کا۔
ُ
م یکائیل کافی دپر نک ادھر ادھر لیا اس کے فارغ ہوئے کا ائ یظار کرنا رہا گر
م ہ ب
نابیں جٹم ہوئے کا نام ہی بہیں لے رہیں بھیں۔
ب
جائے ایسی کویسی گقیگو بھی خو اس کے کاتوں نک بھی بہیں یچ نا رہی ھی آخر
ب ہ
ع یب ع ٹ یب
وہ ئیگ آ کر ئیڈ پر ھی توہ کے سابھ خڑ کر ٹھ گیا۔ توہ ئییا کر آگے سرکی تو
س
وہ بھی ئے ئیازی کا مظاہرہ کرنا آگے سرکا۔ وہ جلدی سے فون ئید کرتی اسے
کڑے ئ توروں سے گھورئے لگی۔
"نہ ائیا پڑا ئیڈ ہے وہاں صوفہ بھی ہے آپ کو یس بہی جگہ تظر آتی بھی۔"
اس کی اوور انکییگ پر وہ کھول کر رہ گنی۔
"اوہ سوری! مجھے تظر بہیں آنا ساند میری قرئب کی تظر کمزور ہو گنی ہے اور تم ائنی
دپر سے نابیں بھی تو بہت دھٹمی آواز میں کر رہی بھی مجھے کنسے ئیا جلیا کوتی اور
بھی ہے کمرے میں۔"
اس کی آواز پر وہ عضب ناک ناپرات لیے مڑی جس پر م یکائیل ڈرئے کی انکییگ
کرنا وایس ل بٹ گیا۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
"دند____"
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 554
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اد ینہ خان NOVEL BANK م یکائیل
اس کی رندھی ہوتی آواز پر وہ خو نکے۔
"دے کو مومی سے انک نات ئیا کلنی اے ،نان ئے مدے ئیاتی اے۔"
وہ ا ئیے انک کالس قیلو جیان کا خوالہ د ئیے لگا۔
"کیا____؟"
ن جم ش
وہ نا ھی سے د کھیے لگے۔
وہ تو ا ئیے جھوئے تچے کی میہ سے ایسی نلخ نابیں سن کر ہی دہل گیے بھے۔
ھ کن
"جے بییا____ادھر د یں میری طرف۔"
"آپ ہمارے بییے ہو اور ہمنشہ ہمارے سابھ رہو گے کسی کی ناتوں میں آئے کی
ضرورت بہیں ہے۔ آپ دنکھیے ہو نا ہم سب آپ سے کییا ئیار کرئے ہیں۔
مومی سے کجھ مت توجھیے گا وہ ہرٹ ہوں گیں آپ کی نات سے۔ شمجھ آتی
میری نات؟"
"میرے تچے آپ سب کو اگ تور کیا کرو ،جے تو بہت ہی بہادر تچہ ہے۔"
وہ اس کے نال سہالئے ہوئے بنساتی خوم گیے۔
ابھیں ئے جد رتج بہیجا بھا وہ سوچ رہے بھے جائے والدین ا ئیے جھوئے جھوئے
تچوں کے ذہ توں میں ایسی نابیں ک توں ڈال د ئیے ہیں؟ ان کی ذرا سی نات کسی
کو زندگی سے تیزار بھی کر سکنی ہے۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
"جے____"
کچن سے تکل کر ع توہ ئے جے کو تکارا خو اداس بیٹھا جیان کی نات کے م یعلق ہی
سوچ رہا بھا ،وہ جھٹ سے بھاگا آنا۔
وہ بھرتی سے کمرے میں گیا اور قرتج سے لیچی کا خوس ہیا کر ائنی یسید کا خوس
تکا لیے ہی بھاگا وہ ا ئیے سا میے سے آتی سییل کو بہیں دنکھ نانا بھا خو نک سک سی
ئیار کہیں جا رہی بھی۔
جے کے سابھ زور دار تضادم سے وہ لڑک ھڑاتی اور اس کے انک خوئے کی ہیل توٹ
گنی۔
"آپ انک پرائے تچے کے لیے سییل کو ڈائٹ رہے ہیں جیات بھاتی ،مجھے تو
تقین ہی بہیں آ رہا؟"
پرمین ئے تچوت سے ئے تقین کھڑی ع توہ کو دنکھا۔
"یس کریں پرمین میں ضرف مہمان ہوئے کی وجہ سے آپ کا لجاظ کر رہا ہوں ،نہ
تچہ پرانا بہیں ہمارا ائیا ہے ساند آپ کی بہن ئیانا بھول گنی ہوں گیں۔"
وہ طیزنہ انداز میں سرمین کو دنکھیے جے کو ابھائے ہوئے سیڈی روم میں جلے گیے۔
"سرمین دنکھ رہی ہو تم کنسے ئے غزت کر کے گیے ہیں؟ بہلے ضرف بمہارا بییا
ایسا کرنا بھا اب سوہر بھی کرئے لگا ہے۔ میں تو ضرف ائنی اکلوتی دو سال پڑی
بہن کی محبت میں دوڑی جلی آتی ہوں اب بہیں آؤں گی۔"
م ئ گ ل ج ی یس ب ھ کن
وہ آ یں ضاف کرتی ہو یں ل کو لیے وہاں سے یں یں جیکہ سر ین کے
ج ھ کن ب گ کن
ی ع
د یے پر توہ خوامچواہ سرمیدہ ہو نی۔ ا ھوں ئے آ یں ھ ک کر اسے دالسہ دنا ھ
اور پرمین کے ناس جلی گئیں۔
ان کے رو کیے پر بھی وہ نہ رکیں و یسے بھی ابھوں ئے زنادہ زور د ئیا میاسب نہ
شمجھا ک تونکہ م یکائیل کو سارے وا فعے کا علم ہونا تو طوفان ندبمیزی ابھا د ئیا۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
سرمین ئے ع توہ سے وعدہ لیا بھا کہ وہ ساری نات م یکائیل کو نہ ئیائے۔ اس کے
توجھیے پر کہہ دے کہ ان کو کوتی کال آ گنی بھی جس کی وجہ سے اب ھیں عجلت
میں جانا پڑا۔ وہ بھی ئیائے والی بہیں بھی اسے کیا پڑی بھی گھر میں کوتی نکھیڑا
کھڑا کرے۔ وہ امن یسید طی یعت کی مالک بھی۔
کل کے وا فعے سے بہلے ہی ع توہ ئے محسوس کیا بھا جے سہما ہوا سا دکھاتی دے رہا
ب ی ئ ی ئ
بھا وہ دو بین دن سے اس کے ھے ھے ھرئے لگا بھا وہ چن یں جاتی تو اسے
م ک ج ج
الؤتج میں بیٹھا دنکھیا رہیا اگر کمرے میں آتی تو صوفے پر بیٹھ جانا۔ وہ اس کی ہر
نات ما ئیے لگا بھا سکول جائے میں خو تیزاری ہمنشہ دکھاتی جاتی بھی اب وہ بھی
م
اڑن جھو ہو گنی بھی۔ آرام سے ہوم ورک ل کرنا اور م یکا ل کو ییر کی ئیاری
ب ی ئ م ک
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 564
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اد ینہ خان NOVEL BANK م یکائیل
کے تعد خو بھوڑا بہت وقت ملیا اس میں بھی اس کے ناس بہیں جانا بھا یس ہر
وقت ع توہ پر تگاہیں جمائے رکھیا۔ رات کو سوئے وقت بھی اس سے لبٹ کر سونا
بھا اور اس سے تظر تجا کر اس کے دو ئیے کا نلو بھامے رکھیا مگر وہ جان جاتی بھی
آخر ماں بھی ا ئیے بییے کے ندلے ہوئے انداز ک تونکر نہ جان ناتی۔
سرمین اور م یکائیل کوتی نات کر رہے بھے جیکہ جیات کاردار کی تگاہیں ع توہ پر
جمی ہوتی بھیں خو تم آنکھوں سے جے کا جہرہ دنکھ رہی بھی۔
"ع توہ بییے آپ ڈنڈ بھی کہنی ہو اور پریساتی بھی سییر بہیں کربیں۔ مجھے آپ کجھ
اصظراب میں مییال لگ رہی ہیں ،ئئییاں ا ئیے والد سے سب کہہ د ئنی ہیں۔"
"سکول میں کسی تچے ئے اسے ڈرا دنا ہے اس ئے کہا کہ سی بپ فادر دوسرے
تچوں کو بہیں رکھیے ا ئیے ناس اور م یکائیل بھی اسے تکال دے گا۔"
م
بہت مشکل سے وہ ائنی نات کمل کر نائے بھے۔
م ق
"اسی لیے میں ئیانا بہیں جاہیا بھا جذنائ بت کی تجائے عاملہ می سے کام لو۔
ہ
کس کس کا میہ نکڑو گے آج انک ئے کہا ہے کل جار کہیں گے۔ بہی دئیا ہے
کوتی خوش ہے تو ک توں خوش ہے اس کا بھی جساب جا ہیے ہونا ہے سب کو۔"
ابھوں ئے کڑے ئ توروں سے م یکائیل کو گھورا۔
"تو کیا کروں بھر ہابھ پر ہابھ ر کھے بیٹھا رہوں اور لوگوں کو اس کے ذہن سے
کھیلیے دوں؟"
وہ دھٹمے لہچے میں غرانا۔
ابھیں دنکھ کر سرمین تم آنکھوں سے مسکرا دیں اور جھک کر جے کی بنساتی خوم
لی۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
"ا یسے رو رو کر ک توں خود کو ہلکان کر رہی ہو؟ جے ابھ گیا تو بمہیں ا یسے دنکھ کر
گھیرا جائے گا۔"
اس ئے ع توہ کے دوتوں ہابھ بھامے تو وہ اس کے سییے پر سر رکھ کر روئے لگی۔
اسے آیسو بہائے کے لیے مصتوط سہارے کی ضرورت بھی۔
"مجھے خود پر عصہ آ رہا ہے میں ایسی الپرواہ کنسے ہو سکنی ہوں بہلے ہی دن اس کی
ئیدنلی ک توں بہیں محسوس کر ناتی؟ وہ کینی تکل یف میں ہو گا اس خوف سے کہ
میں اسے جھوڑ دوں گی۔ میں کنسے جھوڑ سکنی ہوں اسے جس کے لیے میری
"میں جائیا ہوں بمہیں اس کی تکل یف محسوس ہو رہی ہے جسے میں بھی محسوس کر
رہا ہوں۔ میں کنسے اسے خود سے الگ کر سکیا ہوں ایسا سو جیے سے بہلے میں مرنا
یسید کروں گا۔"
ل ھ ک ن
وہ اقسردہ لہچے میں توال تو ع توہ نک دم سر ابھائے اس کا جہرہ د یے گی۔
"اس کی حقاظت کے لیے تم مجھے ہمنشہ خود سے انک فدم آگے کھڑا ناؤ گی ،نہ
بمہیں آئے واال وقت نائت کر دے گا۔"
اس کے گھمییر لہچے پر ع توہ رخ بھیرے آیسو توتجھیے لگی۔
وہ دوتوں ائیا انک انک ہابھ جے کے اوپر ر کھے سوخوں میں گم سو گیے بھے۔
صیح جے ابھا تو ئیڈ کے دوتوں اطراف جگہ جالی بھی۔ وہ جلدی سے میہ یسورے ئیچے
اپرا اور بھاگ کر ناہر آنا اسے لگا اس کی ماں جھوڑ کر جلی گنی ہے۔
"اوہ نار! جے کی طرح میری مما مجھ سے ائیا ئیار بہیں کربیں۔"
م یکائیل ئے دہاتی دی تو جے کھلکھال دنا۔
"تو بھر میرے جے کی طرح ہر کسی کے سابھ بمیز سے بنش آنا کریں آپ کی مما
بھی ئیار کریں گیں۔"
ع توہ ئے استہزائیہ انداز میں کہا۔
"مجھ جنسا نا آداب سارے جہان میں خراغ لے کر ڈھونڈو گے تو بھی بہیں ملے
گا۔"
اس ئے گردن اکڑا کر کہا۔
"دنکھ رہے ہو جے کنسے تول رہی ہیں آپ کی مومی؟ مجھ معضوم کے سابھ ہر
کوتی ا یسے ہی کرنا ہے کوتی بھی مجھ سے ئیار بہیں کرنا۔"
اس ئے جہرے پر مصتوعی مسکئی بت طاری کرئے ہوئے کہا۔
"دے پرنا اے ا ئیے کیل کار سے ئیال آپ اش ئے جم او ،وہ آپ تو کیکش تی
دے دا۔"
جے ئے اس کے گال سے ائیا گال تکا لیا اور دالسے د ئیے لگا۔
نا سیے کی میز پر م یکائیل ئے اعالن کیا کہ آج السٹ بییر دے کر وہ جے اور ع توہ
کو ائیا گلگت نلنسیان دکھا کر الئے گا اس کے لیے وہ آج سے ہی جے کی ئیدرہ
دن کی جھنی لے حکا ہے۔
جے سارے گھر میں بہلے کی طرح جہکیا بھر رہا بھا خو ع توہ کا دل طمائ بت سے بھر
گیا۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
ولید بھی اسے ساہانہ انداز میں کرسی پر بھیلے دنکھ کر سابھ والی کرسی پر بیٹھ گیا۔
"میں تو جائے کینی نابیں کرنا ہوں اس سے اب کیا ساری تجھے ئیاؤں؟"
اس کے طیزنہ انداز میں کہیے پر ولید سئییا گیا۔
"جی بہیں فضول گوتی کے لیے میرے ناس وقت بہیں ہونا اب تو ہم و یسے بھی
ہیزہ جا رہے ہیں تو بھر وقت کی سدند فلت ہو گی۔
اور ہاں اگر____بھولے بھیکے سے مجھے تو ناد آ گیا تو"...
"تو____"
جسن ئے عجلت میں توجھا۔
ب
"تو خود کی ناد پر لعبت ھیحیے مائیڈ ڈائ تورٹ کر لوں گا۔"
وہ اسے زچ کرئے ہوئے نلٹ گیا بھا۔
Thanks for all the things you do. And you love
me.
وہ ہل ہل کر گانا ہوا ع توہ کے سابھ سابھ م یکائیل کو بھی دل کا نکڑا لگا بھا۔
خیراتی والی نات نہ ہوتی بھی کہ وہ خب بھی اس کے لیے کجھ بھی ناد کر کے آنا
بھا نالکل ضاف تولیا بھا۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 583
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اد ینہ خان NOVEL BANK م یکائیل
"کیا؟؟؟؟"
جے کے فدموں سے کھڑی ہوتی وہ توجھیے لگی۔
ھ کن
جے بھی دلحسنی سے ع توہ کو د یے لگا۔
"او تیری خیر___جے انک ا جھے جاصے ہییڈشم ئیدے کی پرسیلنی کی آپ کی
مومی ئے ایسی کی بنسی بھیر دی۔"
وہ دل پر ہابھ رکھیا ئیجھے کی طرف ئیڈ پر ڈھے گیا جس پر جے یسلی آمیز انداز میں
اسے بھیکیے لگا۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 586
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اد ینہ خان NOVEL BANK م یکائیل
"جل نار جے اب ہم آیسکرتم کھائے جلیے ہیں آپ کی وجہ سے میگٹم مجھے بھی
اجھی لگیے لگی ہے اور سردی میں کھانا کا تو مزا ہی آ جانا ہے۔"
م یکائیل ئے سام کے وقت جے کو اب ھانا۔
"ابھی دنکھیا آپ کی مومی آ بیں گیں اور کہیں گیں 'ائنی سردی میں کون آیسکرتم
کھانا ہے؟ فلو ہو جائے گا جے کو ،بہلے بھی آپ ئیا ئیائے اسے آیسکرتم کھال کر
لے آئے ہیں بھر اس کے گلے میں خراش آ جاتی ہے اور مجھے پریسان کرنا ہے کہ
میری آواز اجھی بہیں لگ رہی۔"
وہ ابھی جے کو سرخ اوتی توتی بہیا ہی رہا بھا ئٹھی کمرے میں داجل ہوتی ع توہ
ھ ٹ ھ ب
کی۔
جے اور ائنی ماں سے کوتی نات جھیا لے ایسا ہونا نا ممکن بھا۔
"ائنی سردی میں کون آیسکرتم کھانا ہے؟ فلو ہو جائے گا جے کو ،بہلے بھی آپ
ئیا ئیائے اسے آیسکرتم کھال کر لے آئے ہیں بھر اس کے گلے میں خراش آ جاتی
ہے اور مجھے پریسان کرنا ہے کہ میری آواز اجھی بہیں لگ رہی____"
ع توہ ئے ئیڈ پر کھڑے جے کے نا ئیچے تحتوں سے اوپر کرئے ہوئے نان اسیاپ
وہی تولیا سروع کر دنا خو م یکائیل ئیا حکا بھا ک تونکہ اس کے ناس بہی ڈائیالگز ہوئے
بھے۔
جے ئے تظر تجا کر م یکائیل کو دنکھا خو ع توہ کے ناگل ہوئے کی انکییگ کر رہا بھا
تو اس ئے میہ پر ہابھ رکھیے ہنسی دنائے کی کوشش کی مگر ئے سود۔
اس کی ہنسی کی آواز پر ع توہ کڑے ئ توروں سے م یکائیل کو گھورئے لگی جس پر وہ
گڑپڑا کر نک دم سیدھا ہو گیا۔
وہ م یکائیل سے اقسوس کا اظہار کرنا ع توہ کے گھورئے پر فورا نات ندل گیا۔
"پری نات جے___میری جان ا یسے بہیں تو لیے کسی کو بھی سب ا جھے ہوئے
ہیں۔"
ع توہ ئے اسے پرمی سے شمجھانا جس پر وہ ائیات میں سر ہالئے لگا۔
"میں اسے ا یسے سیظاتی کارتوپز دنکھیے ہی بہیں د ئیا خو نہ ایسی نابیں کرے تو تم
سیدھا سیدھا ئیاؤ۔"
اس ئے ع توہ کا جھوٹ نکڑا۔
"کییے اقسوس کی نات ہے سارا دن اسے سچ تو لیے کی نلقین کرتی ہو اور خود جھوٹ
تولنی ہو ،ناد رکھیا تچے سن کر بہیں نلکہ دنکھ کر سیکھیے ہیں وہی خو ان کے والدین
کرئے ہیں۔"
وہ زور دے کر توال تو ع توہ سرمیدہ ہو گنی لیکن وہ بہیں ئیا سکنی بھی سرمین ئے
وعدہ لیا بھا۔
وہ الیجائیہ انداز میں تولی تو م یکائیل ئے اسے توضیفی تگاہوں سے دنکھا مظلب اس
کے میہ پر اسی کی ئے غزتی کر رہی بھی۔
ھ ج
اس ئے یجھال کر سر ئ بٹ لیا۔
"تو تو تو مومی! پری نات اوتی اے ا یسے ئئیں نلیے اتو دائئیں دے۔"
جے ئے جاجی ئیاء للا ک خوالہ د ئیے اسے توکا تو وہ فورا سے ہابھ ہیا گنی۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
ھ کن
"اتو د یں نہ ہے لڑکا سوئیا کا کزن ہے ناہر سے آنا ہے اجھا جاضا کمانا ہے اور
کیا جا ہیے ہمیں زپردست رسیہ ہے۔"
عیاد ائنی ئ توی کے اضرار پر آج ا ئیے اتو کے ناس جاضر ہو گیا بھا۔
"عمروں کا کیا ہے اتو وہ تو پڑی جھوتی ہوتی ہی ہیں نافی آپ خو بھی ئیا کروانا
جاہیں کروا لیحیے گا و یسے تو میں بھی سب دنکھ بھال کر کے ہی آپ کے ناس آنا
بھا۔ آپ ئے بہلے بھی مجھے پرانا کر دنا بھا نا جائے کس جال میں ہو گی ع توہ؟"
ابھوں ئے اتو کو جذناتی کرنا جاہا مگر وہ بہیں جا ئیے بھے کہ جاجی ئیاء للا اس
داپرے سے بہت آگے تکل آئے ہیں جن پر اوالد کی نلیک میلیگ اپر کرتی ہے۔
دروازے سے اندر داجل ہوتی زونا ئے سب سیا بھا ئٹھی وہ جیکی سی وہاں سے نلٹ
گنی۔ ع توہ کو اس ئے ساری نات ئیاتی بھی جس پر وہ یسلی دے گنی کہ اتو اس
کے سابھ کوتی نا اتضافی بہیں کریں گے۔
زونا ئے سب کو ع توہ کے ہیزہ پرپ کا ئیانا بھا ،وہ لوگ خوش بھے کہ ناآلخر اس
کی زندگی میں بہار لوٹ آتی بھی لیکن جدا کو کیا م یظور بھا نہ تو وقت ئیائے واال بھا؟
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
جے ان دوتوں میاں ئ توی کے درمیان ئیڈ پر لییا نانگ پر نانگ ر کھے جیات کاردار
سے توجھیے لگا۔
"اوووو تو دند! دے کو سیڈ ستوری ئئیں سینی اس کو ہینی ہینی موڈ رکھیا اے۔
آپ مویسیر ئئیں سیر ہیرو او ،سب سے ا جھے والے۔"
ع توہ ئے اسے دنکھ کر جھرجھری لی خو سدند سردی میں بھی زنادہ سے زنادہ جیکٹ
ہی بہن لییا بھا ورنہ کٹھی کٹھار وہ بہییا بھی گوارا نہ کرنا ساند ئٹھر کا ئیا بھا۔
ع توہ کو نہ نات اس کی کافی میاپر کرتی بھی وہ جس بھی پریساتی میں ہونا جے کو
م
کمل وقت د ئیا بھا۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
"نلیں بھر دے نا___ضر ائیل تو تول پر آنا اے آج میرے دند تی خوری کابیں
گے توت اجی نائے۔"
وہ تضیر جاں کا خوالہ د ئیے ہوئے کرسی سے اپرئے لگا تو جیات کاردار ئے اسے
انار دنا جس پر جلدی سے اس ئے بھییک تو توال۔
اس کے شمجھداری کا مظاہرہ کرئے پر ع توہ حفت سے سرخ پڑ گنی جیکہ م یکائیل
ئے مسکراہٹ دنائے کے لیے خوس کا گالس میہ سے لگا لیا۔
"اور میں____"
جیات کاردار مسکرائے ہوئے اجیار پڑ ھیے لگے ،ناسیہ کرئے م یکائیل کی خب ان
ت ک یھ ب
پر تظر پڑی تو اس ئے ضیط سے لب یچ لیے اور کجھ ہے عیر نہ رہ نانا۔
"نہ ناد رکھیے گا کہ جے میرا بییا ہے اس سے کسی بھی قسم کی امیدیں وایسیہ نہ
کیحیے گا ،آپ کو و یسے بھی عادت ہے بہلے تچے کو خود سے ماتوس کرئے ہیں بھر
اس کی آنکھوں سے خواتوں کو توچ ب ھییکیے ہیں۔"
اس کے کڑوے لہچے پر ابھوں ئے اجیار سے نک دم تگاہیں ابھابیں ،کجھ دپر بہلے
جھائے والی مسکراہٹ کی جگہ اب ندامت بھیلی ہوتی بھی۔
وہ لفظوں کے یسیر جال کر جا حکا بھا جیکہ ان کی ذات ابھی نک زلزلوں کی ضد میں
بھی ابھیں ماخول جنس زدہ لگیے لگا اور سایس لییے میں دسواری ہوئے لگی تو وہ
جھیکے سے ابھ کھڑے ہوئے۔
"میں ئے زپردسنی سادی کر کے بمہاری زندگی بھی اخیرن کر دی ہے ،تم سوجنی ہو
گی کہاں جارث زند جنسا نا کمال ایسان بھا اور کہاں نہ جسے ا ئیے ناپ نک سے
نات کرئے کی بمیز بہیں ہے؟ خو میرے بییے کو نا جائے کنسے پرئ بت دے گا
میں____میں ایسا جان توجھ کر بہیں کرنا ع توہ یس ہو جانا ہے میرے اندر الوا
نکیا رہیا ہے خو کسی بھی لمچے کسی کو بھی جال کر جاکسیر کر دے۔
کیا کروں؟؟؟"
وہ تولیا ہوا اس کے فدموں میں آ بیٹھا ب ھا اور دھیرے سے اس کے ہابھ بھام
لیے۔
"میں کوتی روک توک بہیں کرنا جاہیا یس میں ئے بمہیں قیر پر جائے سے اس
لیے م یع کیا بھا ک تونکہ انک مسلمان غورت کا قیرسیان جانا مم توع ہے اور تم ا یسے
اکیلی جلی گنی۔ اب تم ئ توی ہو میری ا یسے کوتی بھی بمہیں د نکھے گا تو کیا سوجے
گا؟
وہ زجمی سا ہنسا تو ع توہ بھوتخکا رہ گنی مظلب وہ اس کے دل کا جال بھی جان جانا
ہے تو کیا اسے نہ بھی معلوم ہے کہ میرے دل میں____
کجھ دپر جاموش سا وہ اس کی ہٹھیل توں پر نا جائے کیا نالش کرنا رہا بھا بھر دونارہ
تو لیے لگا۔
وہ امید بھری تگاہوں سے اسے دنکھیا رہا مگر خب وہ نک لفظی خواب بھی نہ دے
سکی تو جھیکے سے وہاں سے ابھیا ناہر تکل گیا۔ اسے اس وقت رونا آ رہا بھا لیکن وہ
خو کسی کے سا میے بہیں رونا بھا اس وقت بھی اکیال آیسو بہانا جاہیا بھا۔
اس کا دل بہت گھیرا رہا بھا ،وہ اس کی سالمنی کا ورد کرتی اندر جلی آتی۔
دوسری طرف ڈرائ تونگ کرنا م یکائیل سدند دکھ میں بھا وہ سوچ رہا بھا آج نک اس
ئے زندگی میں کیا نانا بھا؟
سب سے اہم رسیہ ہی اس کے ہابھ سے بھربھری منی کی طرح بھسل گیا ب ھا تو
نافی کیا رہ جانا ہے؟
اس کی آنکھوں سے لگانار آیسو بھسل رہے بھے جیکہ وہ ان سے ئے ئیاز بھا۔
اس ئے سییڈ پڑھا دی آنکھوں میں بمی کی وجہ سے وہ سا میے سے آتی گاڑی کو نہ
دنکھ نانا ئٹھی اب ھیں تجائے کے جکر میں اس ئے موڑ کانا بییحیا گاڑی درخت سے
جا نکراتی۔
سرمین ئے جینی سے کمرے میں بہل رہی بھیں۔ جیات کاردار ذہنی ئیاؤ کے
ناوخود آقس جلے گیے بھے ،خب اب ھیں وسوسے گھیرئے لگے تو وہ م یکائیل کے
ٹ یب
کمرے کا دروازہ ناک کر کے اندر داجل ہوبیں جہاں ع توہ ئیڈ پر ھی نا جائے کن
"وہ ابھی تکلے ہیں مما ،ئیا کر بہیں گیے ساند کجھ دپر نک آ جابیں گے۔"
اس ئے ان سے زنادہ خود کو اطمییان دالنا۔
"تی تی جی! ابھی ڈرائ تور ئے ئیانا ہے جھوئے ضااااب کا انکسیڈئٹ ہو گیا ہے وہ
آپ کو لییے آنا ہے۔"
مالزمہ کی نات پر سرمین کی جیخ تکل گنی وہ جلدی سے ابھیں۔
ہ ب
وہاں یحیے ہی ان کا سامیا جسن ،ولید اور جیات کاردار سے ہوا بھا۔
ب
سرمین روتی ہوبیں جیات کاردار سے خواب طلب کرئے لگیں جس پر وہ لب ھییچ
گیے۔
سب اس کے لیے دعاگو بھے ،ع توہ کو رہ رہ کر خود پر عصہ آ رہا بھا خو اسے انک
امید کی ڈور بھی نہ بھما سکی۔ وہ خوقزدہ بھی بھی دونارہ ابہی جاالت کا سامیا کرنا
اس کے لیے کٹھن بھا۔
"نا للا رجم کر ،میں بہلے ہی بہت مشکل سے کھڑی ہوتی بھی خود کو مصتوط ئیانا
بھا مگر اب دونارہ وہ سب بہیں کر ناؤں گی۔ تو سب کی سییا ہے میرے مالک،
میری بھی سن لے۔"
جاوند ضاخب ناتی لییے گیے بھے خب وہ وایس لوئے تو ع توہ کو بییچ پر بیٹھے رونا دنکھ
ب ہ ب
کر ابھیں حق یقیا تکل یف یچی ھی اسی لیے اس کے سر پر ہابھ رکھ گیے۔
دو گھیتوں کے طونل ائ یظار کے تعد ڈاکیرز ناہر آئے بھے ،سب ئے ساخیہ ان کی
طرف پڑھے۔
"دنکھیے مسیر کاردار ہم ائنی توری کوشش کر جکے ہیں اب آگے اّٰللہ تعالی کی مرضی
کے کام ہیں۔ پریساتی والی نات بہیں ہے آپ دعا کریں ان ساءللا جلد ہوش آ
جائے گا۔ گاڑی سائیڈ سے درخت میں لگی ہے موڑ کا ئیے ہوئے اس لیے ان
کی تحت ہو گنی ہے۔ جسم دابیں طرف سے زنادہ میاپر ہوا ہے ان کا نازو اور نانگ
پر قرنکچر بھا۔"
سام ہوئے کو آتی بھی اور ابھی نک اس کو ہوش بہیں آنا بھا سب ناری ناری دنکھ
کر جا جکے بھے۔ جے کو ولید نارک لے گیا بھا وہ م یکائیل کو دنکھ کر روئے لگا تو
ع توہ سے سیٹھالیا مشکل ہو گیا بھا۔
اب م یکائیل کے ناس ع توہ موخود بھی وہ ہنسیا کھیلیا دوسروں کو زچ کرنا ہی اجھا
لگیا بھا اب وہ بیتوں میں جکڑا اسے ائتہاتی تکل یف دے رہا بھا۔
ن
م یکائیل کو ہوش آنا تو اس ئے دھیرے سے آ یں ھو یں ،رو نی کی وجہ سے
س ل ک ھ ک
ل ھ کن
اس ئے دونارہ آ یں موند یں۔
ن
ا ئیے آس ناس اسے ع توہ کی موخودگی کا اجساس ہوا بھا ئٹھی جھٹ سے آ یں
ھ ک
ب ٹ یب
کھولیں اور ا ئیے نابیں ہابھ کی جائب دنکھا خو وہ بھامے ھی ھی۔
"زنان ئید رکھیں آپ ائنی ،میرے سا م یے زنادہ اوور ہوئے کی ضرورت بہیں ہے۔"
ع توہ ئے دائت بنسیے ہوئے اسے لیاڑا۔
"آپ ہیں نا نا ادب خو خود ہی ندبمیزی کر کے اب بہاں آرام سے لییے ہوئے ہیں
اور ہماری جان سولی پر ل یکا رکھی ہے۔"
وہ بھی دو ندو خواب د ئیے لگی۔
کن
م یکائیل ئے میاپر کن انداز میں اس کی بہادری د ھی۔
"زنادہ پر بہیں تکل آئے بمہارے ،انکسیڈئٹ میرا ہوا ہے اور دماغ نہ اپر بمہارے ہو
گیا ہے۔"
ن
م یکائیل ئے اسے آ ھیں دکھابیں۔
ک
اس کی اڑی رنگت دنکھیے ہی ع توہ ئے زور کا قہقہہ لگانا وہ خود بہیں جائنی بھی کہ
اس سخص کی زندگی کی توند اس کو سارے ہوش ہی بھال دے گی۔
ٹ ئ
م یکائیل ئے بہلی نار اسے کھل کر ہنسیے دنکھا بھا ھی دقت سے ابھا اور اس کی
بھوڑی نکڑ کر ائنی طرف کر لی۔ اس کی اس خرکت پر ع توہ نک دم جاموش ہو
گنی۔
"ئیا کر تو جاؤ مجھے ا یسے ک توں لگ رہا ہے تم کجھ جھیا رہی ہو۔"
وہ اسے جھیڑئے سے ناز نہ آنا تو ع توہ ئے دھیرے سے مکا رسید کر دنا۔
"میں وہ____میں____"
اس سے خب کوتی نات نہ ین پڑی تو اتگلیاں جیجائے لگی۔
"اوبہوں___"
"مما اور ڈنڈ تو کب سے ئے جین ہیں اور مما ئے تو رو رو کر ائیا جال خراب کر لیا
ہے۔"
وہ جائے جائے نلنی۔
نہ خوسحیری سییے سب دوڑے جلے آئے بھے ،سرمین روئے ہوئے اس کی بنساتی
خوم رہیں بھیں اور وہ اب ھیں سابھ لگائے دالسے دے رہا بھا۔
جیات کاردار جاموش کھڑے نہ م یظر دنکھ رہے بھے ،م یکائیل کی خب ان پر تظر
پڑی تو کجھ سوچ تجار کے تعد اس ئے ان کی طرف نابہیں بھیال دیں۔
"اب تو ہڈناں بھی توٹ بھوٹ جکی ہیں بھر بھی گلے بہیں لگابیں گے؟"
اس کی سوجی پر وہ تم آنکھوں سے آگے آئے اور اسے کس کر گال لگا لیا جس پر
اس کی دردناک جیچیں گوتحیے لگیں۔ وہ توکھال کر نک دم ئیجھے ہیے۔
م کت م
وہ بہت خوش بھا آخر ک توں نا ہونا اک غرصے عد وہ ل ہوا بھا۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
ولید جے کو ہر ممکن بہالئے کی کوششیں کر رہا بھا مگر وہ کسی طور فاتو بہیں آ رہا
بھا۔
"جم تو ئیا اوا اے وہ آتیز ئ توں ئئیں اوین نل لہے؟ ان تو ا یسے ا یسے ئ توں ناندھا اوا
اے؟"
روئے روئے بھی وہ اسارے سے ئیانا سواالت کی توجھاڑ کر رہا بھا۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 631
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اد ینہ خان NOVEL BANK م یکائیل
ولید جنسے ذہین سخص کی ذہائت بھی اس کے سا میے قیل بھی۔ آدھے گھییے سے
ل ٹ ئ ہ ب م طم
وہ اسے ین یں کر نانا بھا ھی اس کے فون پر جسن کی کال آئے گی خو
ھ ب
خوسحیری اسے سییے کو ملی وہ جھوم ابھا بھا۔ وہ جے کو زور سے یچ کر اّٰللہ عالی کا
ت ی
وہ نک دم رکا۔
اس کی جاالکی پر ولید ہنس دنا وہ روتی ہوتی آنکھوں سے ہنسیا بہت ک توٹ لگ رہا
بھا۔ ولید ئے ئے ساخیہ ماساءللا کہیے جھک کر اس کا گال خوم لیا۔
"نابیں تی اب____"
ی ھ ج
ھ ب ھ ج
اس ئے ال کر ناک التی۔
"نانا____"
م یکائیل کو ہنسیے دنکھ کر جے ئے تکارا تو وہاں انک نل کے لیے جاموسی جھا گنی۔
"جے____ماتی سن کم ہییر۔"
م یکائیل ئے اسے ا ئیے ناس نالنا۔
"فائیلی میرے بییے کو ہی میرا جیال آنا ورنہ نافی لوگوں ئے تو مکے مار مار کے مجھے
اوپر بہیجا د ئیا بھا۔"
ن
م یکائیل ئے اس کے دوتوں بھولے ہوئے الل گال خو میے کن ا توں سے توہ
ع ھ ک
ل س جی ئ
کو دنکھا خو سئییا کر نال کان کے ھے اڑ یے گی۔
"م یکائیل ضاخب ساند آپ ئے غور بہیں کیا کہ جے ئے آئے ہی آپ کو کیا توال
بھا؟"
ولید کی سنسنی خیز آواز پر سب خو نکے۔
"کیا____؟"
"ئےےےےےے"
جے کھلکھالنا۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
"اتکل____"
م یکائیل سیظاتی مسکراہٹ لیے توال۔
جسن ئے مبت بھرے انداز میں اسے دنکھا مگر وہ ان دنکھا کر گیا۔
"جی بییا____"
جاجی ئیاء للا جی جان سے اس کی طرف م توجہ ہوئے۔
جسن سئییا گیا بھا ،زونا حفت سے سرخ پڑ گنی ،سرمین اور جیات کاردار ئے اس
ئے وقت تفطے ئے جارگی سے انک دوسرے کو دنکھا کہ ان کا بییا بہیں سدھر
سکیا ،عیاد اور اس کی ئ توی گھیرا گیے بھے وہ تو بہلے ہی اس کی دولت و امارت
سے مرغوب تظر آ رہے بھے۔
اس ئے پرم لہچے میں توجھا تو جاجی ئیاء للا ئے تعیر شش و ئیج کے ائیات میں
سر ہال دنا۔
جسن اس سے ائیا نازو جھڑوائے کی ہر ممکن کوشش کر رہا بھا مگر ناکام رہا ،ولید
کی تو ئئنسی تکل رہی بھی۔
جیات کاردار ئے ئے ساخیہ مسکراہٹ جھیاتی ان کا ناالتق بییا رسیہ ئیا کم اور
خراب زنادہ کر رہا بھا۔
"اہاں___سوجا جا سکیا ہے ،تچہ ائیا پرا بہیں ہے اور آپ کے تچین کا دوست
بھی ہے۔"
جاجی ئیاء للا کی سوخ آواز جسن کے اندر خوسی کی لہر دوڑا گنی اس ئے تظر تجا کر
زونا کو دنکھا خو ع توہ کے اندر گھسیے کی کوشسوں میں بھی۔
ع توہ اور اس کے بھاتی بہئیں تو ا ئیے اتو کے روئے پر خیران بھے خو عصہ کرئے
کی تجائے م یکائیل کی ہاں میں ہاں مال رہے بھے۔
"اب آپ کو نہ بھی بہیں کہا بھا میں ئے کہ ائنی جلدی مان جابیں۔"
م یکائیل ئے پرا سا میہ ئیانا۔
م
"آپ سب ناہر جابیں نلیز ڈاکیر راسد ئے کمل جیک اپ کرنا ہے بنشبٹ کا۔"
ن
خوبییر ڈاکیر کے کہیے پر م یکائیل ئے اسے آ یں دکھا یں۔
ب ھ ک
"بنشبٹ ہو گا تو اور تیرا تورا جاندان خیردار خو بنشبٹ کہا تو میں تو بھال ج یگا بیٹھا ہوا
ہوں۔ کٹھی دنکھا ہے تم ئے کسی مرتض کو اس جالت میں بھی ائیا جاک و
خوئید؟"
اس کے ئے در ئے جملوں پر ڈاکیر توکھال گیا۔
اس کے گال دنائے پر بہلے وہ ہنسیا رہا ب ھر اجانک اس کی گردن انک طرف لڑھک
ب ب ھ ج
گنی۔ جسن اسے دنکھ کر توکھال گیا ،اسے یجھوڑئے پر ھی وہ نہ ہال تو ولید ھی
پریساتی سے آگے آنا۔
ان کے تکلیے ہی م یکائیل ئے دھیرے سے انک آنکھ کھول کر دنکھا بھر ہنسیے
ھ کن
ہوئے دوتوں آ یں ئید کر کے آرام قرمائے لگا۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
سب ئے ہشییال میں اس کا بہت جیال رکھا بھا اور آج وہ ئیدرہ دن تعد ڈسجارج
ہو کر گھر آنا بھا اس سارے غرصے میں ع توہ کے گھر والے بھی سابھ بھے۔
رات کے وقت ع توہ کو سرمین ئے ہلدی واال دودھ دنا بھا نا کہ م یکائیل کے زجم
بھر جابیں۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 650
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اد ینہ خان NOVEL BANK م یکائیل
وہ گالس لے کر ا ئیے کمرے میں آتی جہاں جے م یکائیل کا سر دنا رہا بھا۔
ن
وہ م یکائیل کا جہرہ دنکھیے لگی خو سرخ پڑا ہوا بھا اور وہ آ یں ئید کیے لییا بھا ساند
ھ ک
"بہیں ر ہیے دو تم یس میرا سر دناؤ ،میرا ئےتی بھک گیا ہے ائنی دپر سے میرا سر
دنا رہا ہے۔"
ن
م یکائیل ئے آ یں ھول کر جے کے دوتوں ہابھ ا ئیے انک ہابھ یں بھام کر ان
م ک ھ ک
پر لب ر کھے۔
"اوکے ناس____"
م یکائیل ئے اسے سل توٹ کیا۔
"آپ کا تورا جیال رکھنی ہوں اور ہر وقت آپ کی ہی فکر رہنی ہے البیہ آپ مجھے
کسی گینی میں بہیں الئے۔"
"آپ اتو سے بہلے ہی زونا کے ر سیے کی نات کر جکے بھے اور مجھے ئیانا نک بہیں۔
میں بھی اس دن بماساتی کا کردار ئٹھاتی رہی وہ تو تعد میں اتو ئے مجھ سے توج ھا تو
میں سرمیدہ ہو گنی کہ ئ توی ہوئے ہوئے میں آپ کی نات سے نا وافف ہوں۔"
اس ئے سکوہ کیاں آنکھوں سے دنکھا۔
ہ ب
"تو نات بہاں نک آ یچی ہے۔"
وہ ئے تقینی سے تولی۔
"جی ہاں دل کا معاملہ ہے ،ہماری سادی میں اس کے دل ئے بہلی تظر میں
ہی زونا کو اوکے کر دنا بھا یس بھر میرے ئیجھے پڑا رہا تو میں ئے اتو سے ہی سیدھا
م
م یکائیل کو ل صچییاب ہوئے یں ین جار ماہ گے ھے اس کے ھیک ہوئے
ب ب ل ب م م ک
ہی وہ لوگ تورے گلگت نلنسیان کی خوتضورتی دنکھیے گیے بھے۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
وہ دوتوں ہر جمعرات بہاں فاتچہ خواتی کرئے آئے بھے اور بھی بہت سے لوگوں کا
سہید کی قیر پر فاتچہ خواتی کے لیے نائیا ئیدھا رہیا بھا۔
جے اب شمجھدار ہو رہا بھا اس کی عمر آبھ سال ہوئے والی بھی وہ ضاف تو لیے لگا
بھا خب بھی دل کرنا وہ م یکائیل کو لیے جارث کی قیر پر آ جانا۔
ش
لوگ خو مرضی کہیے اب اسے قرق بہیں پڑنا بھا وہ نانا اور نانا کو اجھی طرح ھیے لگا
جم
بھا۔
ابھی تو سادی میں جائے کے لیے ساری ئیارناں بھی کرتی ہیں۔"
ع توہ حقگی سے کہنی ہوتی ابھی تو م یکائیل علبیہ کو خومیا ہوا مسکراہٹ دنا گیا۔
م یکائیل اسے لیے الن میں آنا جہاں جے مالی کے سابھ تودوں کی کائٹ جھائٹ
کروا رہا بھا۔
وہ دوتوں اب کھسر بھسر کرئے لگے ب ھے ،م یکائیل ان کی حفیہ گقیگو دنکھیا
مسکرائے ہوئے اندر کی طرف پڑھ گیا۔
علبیہ کی تونلی زنان میں گٹ ئٹ ضرف جے ہی شمجھ سکیا بھا۔
وہ کمرے میں آنا تو ع توہ سارے کیڑے ئیک کر رہی بھی۔
"و یسے جسن بھاتی کے سابھ آپ ئے اجھا بہیں کیا ا ئیے سال لگا دئے ئیجارے
کی سادی میں۔"
وہ ناسف سے تولی۔
"ہاں تو___ائنی بہن سے رسیہ طے کیا بھا سکتورتی بھی توری د ئنی بھی۔"
وہ آرام سے سیل فون سکرول کرنا ہوا توال۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
سادی ہال میں روسیتوں کی حکا خوند ئے ماخول دلکش ئیا رکھا بھا۔ نارات آ جکی بھی
اور م یکائیل جسن کو زچ کرئے میں مصروف بھا۔ جسن ئے ابھی خپ سادھ رکھی
ب
بھی ک تونکہ اس کھڑ دماغ کا کوتی بھروسہ بہیں بھا بہیں سے نارات وایس ھچوا
د ئیا۔ وہ بہلے ہی سادی کے جکر میں اکیال ک توارا رہ گیا بھا۔ اس وقت ولید کی گود
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 664
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اد ینہ خان NOVEL BANK م یکائیل
میں بھی اس کی بین سالہ بینی موخود بھی ئٹھی وہ بھی جسن کی جالت سے حظ ابھا
رہا بھا۔
م یکائیل ئے ع توہ اور علبیہ کے لیے سیاہ کل توں والے قراک ئ توائے بھے جیکہ
ا ئیے اور جے کے لیے سیاہ سلوار قم یض۔ وہ جاروں بہت خوتضورت لگ رہے بھے
اسی لیے سب کی تگاہیں ان پر ہی جمی ہوبیں بھیں۔ سرمین تو ان کی تظر انارتی
بہیں بھک رہی بھیں ک تونکہ سب سے بہی سییے کو مل رہا بھا 'پرقیکٹ قٹملی،
پرقیکٹ قٹملی'۔
تکاح کے تعد جسن اور زونا کو سابھ ئٹھانا گیا بھا اور مانا جسن کے لیے دودھ التی
بھی۔
"مانا بییا! نہ میں تی لییا ہوں آخر کو پڑا داماد ہوں اور دوسرا میں اس عیائت سے
بھی مچروم رہ گیا بھا۔"
وہ مزے سے دودھ بییا سرمین کو میہ جھیائے پر محتور کر گیا جیکہ نافی سب ہوتق
ل ھ ک ن
ین سے اسے د یے گے۔
"اوہ ہاں تو ب ھہرا ئے روزگار اور میں ہوں اششی بٹ کمسیر بنسے د ئیا تو میرا خق بییا
ہے مجھے جیال کرنا جا ہیے ،معذرت۔"
وہ استہزائیہ ہنسیا ج بب سے جیک نک تکا لیے لگا۔
"نہ لیں بہیا اس جیک میں جینی رقم جاہیں لکھ لیچییے گا۔"
اس ئے مانا کو زپردسنی جیک بھمانا۔
"ہوبہہ___"
کم
جسن ئے ناک پر سے ھی اڑاتی۔
"زونا بییا ہم بہیں سے ا ئیے گھر جابیں گے جیکہ جسن ا ئیے گھر۔"
اس ئے جیلیحیگ انداز میں جسن کو دنک ھا۔
"بھابھی دنکھ لیں آپ ا ئیے سوہر نامدار کو ،ہابھ دھو کر تچین سے میرے ئیجھے پڑا
ہوا ہے۔"
جسن ان دوتوں کے خپ ساد ھیے پر کالر اکڑا کر بیٹھ گیا نافی سب ان کی جالت
سے مخظوظ ہو رہے بھے۔
ش
وہ ان کے دو علے ین ہر خیران بھی خو لوگ آپ کو ناکارہ ھ یے ہیں وہ بنشہ آئے
جم
ہی ک توں آپ کے سا میے تجھے تجھے جائے ہیں؟ اس کی ئے ساخیہ سا میے تظر
پڑی جہاں م یکائیل جے اور علبیہ کو ا ئیے ناس ئٹھائے کی کوشش کر رہا بھا لیکن
وہ دوتوں ڈنڈ کے ناس جانا جاہ رہے ب ھے۔ ع توہ کو ہنسی آ گنی وہ ہمنشہ اسے نات
پر خڑنا بھا کہ اس کے تچے اس سے زنادہ ڈنڈ کے دتوائے بھے۔
🄽🄰🄷🄺 🄰🄽🄴🄴🄳🄰
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 673
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم اد ینہ خان NOVEL BANK م یکائیل
آج جے کے آرمی سکول میں سہدائے ناکسیان کے نام سے تفرئب بھی جس میں
بہت سے سہداء کے جانداتوں کو مدغو کیا گیا بھا۔ وہ انک سہید کا بییا ہوئے کے
سابھ سابھ انک ہوبہار طالب علم بھی بھا جس کی وجہ سے اس کی حضوضی تفرپر
رکھی گنی بھی۔ اس ئے کہا بھا وہ لکھا ہوا بہیں نلکہ دل سے تولے گا جس پر
کافی تحث و میاخیہ کے تعد آخر ج بت اسی کی ہوتی بھی۔
م یکائیل اور ع توہ شم بت بمام گھر والے موخود بھے تفرئب کو ئیلی وپژن پر بھی یسر
کیا جا رہا بھا ک تونکہ وفافی وزپر مہمان حضوضی بھے۔
"اّٰللہ کے نام سے سروع کرنا وہ سہداء کے جانداتوں کو سالم بنش کرئے بہت
سے اہم بہلو اجاگر کرئے لگا۔
اور ان کے لیے انک سعر سے خراج تحشین بنش کرنا جاہوں گا:
ئیکر ب َھا َوفا کا ُمحبت کا ُجدا بھاَ
َ
َ ُ َ م َ خ ُ
وہ ص زمائے یں سب سے جدا بھا" س
"میری ماں کے عالوہ میں آخر میں اس سخص کے لیے بھی نہ نات کہیا جاہوں گا
جس ئے مجھے بہاں نک بہیجانا ائیا نا اعٹماد ئیانا۔
میں ئے نانا کی سہادت کے فصے ضرف ائنی ماں سے سیے بھے اور تضوپر دنکھ کر
ہی میں ان سے عسق کرئے لگا۔ ان کی خب الوطنی کا جذنہ میں ا ئیے اندر بھی
محسوس کرنا ہوں۔ میری ماں مجھے اکیلی انک بہادر اور طاق تور ایسان ئیانا جاہنی بھی
لیکن ہمارا معاسرہ اس نات کی اجازت بہیں د ئیا سو ابھیں بھی بہت سے
مضائب پرداست کرنا پڑے۔"
میں سب کو کہیا جاہوں گا ناپ ناپ ہونا ہے سگا سوئیال کجھ بہیں ہونا اور تچے
تچے ہوئے ہیں ا ئیے پرائے کجھ بہیں ہوئے۔
دس از فار تو نانا____:
سب کھڑے ہو کر نالیاں تجائے لگے جیکہ مہمان حضوضی اسے داد د ئیے اس
کے ناس سییج پر جلے آئے۔
م یکائیل کی آنکھوں سے لگانار آیسو بہہ رہے بھے اسے لگا آج محبت کا بھل مل گیا
نلکہ ساری ج بت ہی مل گنی ہو۔
ن
اسے سییج پر نالنا جائے لگا تو ع توہ ئے اسے ہوش دالنا۔ وہ آ یں ضاف کرئے
ھ ک
ہوئے وہاں بہیجا اور سب کی موخودگی کی پرواہ کیے تعیر گھیتوں کے نل جے کے
ھ م ب
ناس بیٹھیے اسے زور سے خود یں یچ گیا۔
ی
"لو تو تو نانا____"
وہ ان کی یست ب ھیٹھیا کر محبت سے توال۔
جٹم سد
بہیرین اور اجھی اجھی اردو ستورپز پڑھیے کے لیے نہ توئتوب جییل شسکرائب کریں۔
https://youtube.com/channel/UCQo-
i6Ll32LDErKmnsfQ5MQ