You are on page 1of 246

‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫راہی ایک منزل کے‬


‫ل‬‫ق‬
‫از م صوفیہ خان‬
‫م‬‫ک‬ ‫م‬
‫ل یاول‬

‫یاول بینک و یب پر شا ئع ہونے والے تمام یاولز کے جملہ و حقوق تمعہ مصنفہ کے یام‬
‫محقوظ ہے۔ خالف ورزی کرنے والے کے خالف قانونی خارہ جونی کی خا شکتی ہے۔ اگر‬
‫آپ ایتی تحرپر یاول بینک پر شا ئع کروایا خا ہتے ہیں نو اردو میں یایپ کر کے ہمیں سینڈ‬
‫کردیں۔ آپ کی تحرپر یاول بینک و یب پر شا ئع کردی خانے گی۔‬

‫‪E-mail : pdfnovelbank@gmail.com‬‬
‫‪WhatsApp : 92 306 1756508‬‬

‫ناول بینک ان تظامیہ‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 1‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫رات کے اس پہر جب سب تھک ہار کے بیند کی وادنوں میں شکون کر رہے تھے‬
‫شہر سے دور سینان عالقے میں ایک عمارت ایسی تھی تھی جہاں بین لوگ ایک‬
‫منز کے گرد جمع ہو کر کسی پہت پڑے کام کی یناری کر رہے تھے وہ بینوں ہی‬
‫جہرے پہ ماشک لگانے ایتی پہچان جود سے تھی جھنانے کھڑے تھے‬

‫سب سے پہلے اس خگہ کو یارگٹ کریا ضروری ہے یاکہ وہ لوگ ہم پر جوانی کاروانی‬
‫پہ کر شکیں‬

‫منز پہ ر کھے ئقششے پہ ایک خگہ مارک کرنے اس شحص نے ان دونوں کی‬
‫طرف دیکھا‬

‫مگر دادا ؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 2‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫اگر مگر کچھ پہیں ہمارے کام کا ایک اصول جو منرے خنال سے آپ سب کو‬
‫ییہ ہی ہے میں پہ اگر مگر پہ سنوں‬

‫تھوری آیکھوں میں سرد ین لتے غصے سے اس کی یات کو ییچ میں ہی کا یتے‬
‫اس نے کہا‬

‫ہ‬ ‫پ‬ ‫ب‬ ‫ک‬


‫سوری دادا ایسی علطی تھر ھی یں ہوگی ۔۔۔۔‬

‫ان دونوں نے یاس کو غصے میں دیکھتے کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 3‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫اگلی یار تم دونوں کو سوری کرنے کی مہلت تھی پہیں ملے پہ یات تم دونوں‬
‫خا یتے ہو اب ا یتے یالن پہ نوجہ دو ک نویکہ ایک جھونی سی علطی تھی ہمارے راز‬
‫قاش کر شکتی ہے اور ہم یکڑے خا شکتے ہیں‬

‫وہ سب اب ئقشے کو غور سے دیکھتے دادا کی یات سن رہے تھے‬

‫__________‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 4‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ NOVEL BANK ‫راہی ایک منزل کے‬

Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 5


E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫یلنز اس دفعہ جھوڑ دو پہ ینکسٹ یاتم ئکا ایسا کچھ پہیں کروں گا ۔۔۔۔‬

‫گردن پہ دیاؤ کی وجہ سے اس کی آیکھوں میں آیسو آ گتے مگر وہ ہنلر کسی طرح اس‬
‫پہ رجم کھانے کے موڈ میں پہیں تھی‬

‫ارے صبم جھوڑو جھونے تھانی کی خان لو گی کنا ۔۔۔‬

‫اماں کی ڈایٹ پہ اس نے یارہ شالہ نومی کی گردن پہ گرفت ڈھنلی کرنے یکدم‬
‫اسے جھوڑا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 6‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫ک‬‫م ل‬
‫ہانے میں مر گنا منرا یازو نوڑ دیا ہنلر کی خایشین نے اور پہ یات یارتخ یں ھی‬
‫خانے گی کہ ایک ظالم پہن نے ا یتے معصوم سرئف تھانی کو ا یتے ظلم کا یساپہ ینا‬
‫کر دینا سے رحصت کر دیا۔۔۔۔‬

‫اینا یازو یکڑے نومی رونے ہونے نوال‬

‫ہانے منرے تچے پہ کینا ظلم کرنی ہو صبم تم تھی پہ اکلویا تھانی ہے تمھارا مایتی‬
‫ہوں تم پہادر آفیسر ہو ایتی پہ پہادری محرموں کو دکھایا کرو منرے معصوم تچے کو‬
‫" پہیں‬

‫اماں نے بیتے کا ماتھا جو متے صبم کی کالس لی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 7‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫ارے اماں ڈرامے کر رہا ہے تھارا معصوم سرئف تچہ جوری کی ہے اس نے‬
‫۔۔۔۔‬

‫پہیں اماں میں نے کچھ جوری پہیں کنا ایتی جنزیں اتھایا جوری پہیں ہویا اور و یشے‬
‫تھی ایک خاکل یٹ ہی نو اتھانی تھی‬

‫اس سے پہلے کہ اماں اس پہ ایتی جونوں کی پرشات کرنی اس نے جود ہی سب‬


‫اگل دیا‬

‫نو تھی پہ نومی ک نوں ینگ کریا رہنا ہے ایتی پہن کو پہلے ہی پہت پڑی زمہ داریاں‬
‫ہیں اس کے سر پہ۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 8‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫خاقوانی ہاؤس کے اس جھونے سے گھر کے پڑے دل والے بین مکینوں کی ایک‬
‫دوسرے میں خان یستی ہے‬

‫____________________‬

‫ت‬ ‫پ‬ ‫پ‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫ت‬


‫آدھے گ ھیتے سے یں اتھا رہا ہوں اب ھی اگر م یں یں ا ھی پہ نو‬
‫ہ‬ ‫ہ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬
‫!!‪ ....‬میں نے پہ یانی کا خگ تمھارے اوپر ایڈیل د ینا ہے‬

‫دارم نے اس کو آخری یار وارن کنا‬

‫ارے کنا یار دارم تھانی آپ تھی پہ دھمکی د یتے ر ہتے ہیں ایتی صیح کون حگایا ہے‬
‫کسی کو ۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 9‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫جمایناں رو کتے وہ یسنر سے ئکلی‬

‫ایتی صیح کی تچی دن کے دس تجتے والے ہیں ضارب کب سے آیا ہوا ایک نو وہ‬
‫تچارا یاس ہو کے تھی ہم دونوں کو لیتے آیا ہے اوپر سے تمھارے پہ تحرے ۔۔۔‬
‫اب خلدی سے فریش ہو کے آخاؤ یاتچ میٹ ہیں تمھارے یاس ضرف یاتچ میٹ‬

‫اب دیکھو پہ ضارب پہ دونوں کیتے پڑے ہو گتے ہیں دارم بیس اور اشنا تچس کی‬
‫ہونے والی ہے تمھارے نو دوست ہیں تم سمچھاؤ پہ ان دونوں کو ۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 10‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫دارم کی امی ا یتے روزاپہ والے یایک کو جھنڑے ضارب تچارے کو ا یتے‬
‫تچوں کو سمچھانے کو نول رہی تھی خنکہ ضارب ہوں ہاں میں جواب د ینا دل سے‬
‫دعا گو تھا کہ وہ دونوں سست لوگ آ بیں نو اشکی خان جھونے ۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫ہ‬ ‫پ‬ ‫ہ‬ ‫ی‬ ‫ہ‬ ‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬


‫ارے امی آپ ک نوں ایک ہی یات کے ھے پڑی یں آ کو ییہ م لوگ یں‬
‫ما یتے والے آپ تھر تھی روز ضارب کے دماغ میں پہ یات ڈال د یتی ہیں ۔۔۔۔‬

‫ایسا نے قایل ہاتھ میں یکڑے امی کو جواب د یتے ضارب کو کسکتے کا اشارہ کنا‬
‫م‬
‫ک نویکہ امی نے ایتی یات کمل کتے ینا نو ان کو خانے پہیں د ینا تھا اور ان کی‬
‫یات نورے ہونے ہونے ییہ پہیں کینا یاتم اور لگ خایا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 11‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫آج تم دونوں ییچھے بیبھو گے اور ڈرای نویگ کرے گی ایسا فریسی دا پرنو گرل ۔۔۔۔۔‬

‫اشنا نے ڈرای نویگ سیٹ سیبھا لتے ینگ فریٹ سیٹ پہ تھی نکا‬

‫دونوں تچارے معصوم شکلیں ینابیں ایک دوسرے کو دیکھتے لگے‬

‫یار ہم دونوں کو پہ اتھی ایتی اوپر کی یکٹ ک نوانے کا کونی سوق پہیں ۔۔۔۔‬

‫پہ دارم کی آواز تھی‬

‫اور اتھی نو منرے تچے تھی پہیں ہونے میں نے پہیں مریا ا یشے ہی ا یتے والی‬
‫!!!کو جھوڑ کے ۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 12‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫ضارب کی یات پہ دونوں پہن تھانی نے جنرت سے اشکی طرف دیکھا‬

‫تم نے شادی تھی کر لی اور ا یتے دوسنوں کو ینایا تھی ضروری پہیں سمچھا میں نو‬
‫تنری شادی کی پریانی سے تھی محروم ہوگئ‬

‫رونے والی شکل ینانے ایسا نے شکوہ کنا‬

‫شادی نو میں کب کی کر لیتی تھی اگر ظالم سماج اور یاسمچھ مجنوب پہ ہویا‬
‫نو۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫ضارب نے معصوم شکل ینانے کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 13‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫واہ واہ خناب کے دکھڑے سنو‬

‫پہ کہتے واال دارم تھا‬

‫ش‬ ‫ہ‬ ‫پ‬ ‫س‬ ‫ب‬ ‫ک‬


‫ہاں یارنو منرے دکھڑے یس سن شکنا ہے ھی مچھ یں کنا‬

‫ضارب نے معصوم شکل ینانے کہا‬

‫_________________‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 14‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫نو مچھ سے اگلوانے گی ارے خا گھر میں جھاڑو نوخا کر وردی پہن کے مردوں‬
‫والے کام تچھ سے پہ ہویں گے‬

‫اس لوکل غنڈے نے ا یتے یاؤں پہ جود کلہاڑی ماری تھی ایسنکنر صبم خان کو‬
‫للکار کر اب نو اسے کونی معحزہ ہی تچا شکے تھا اس کے قہر سے‬

‫تچھے ییہ ہے میں تنرے شاتھ کنا کرنے والی ہوں؟ "‬
‫ارے پہیں ییہ ہوگا‬
‫پہ خلو کونی پہ میں ینا د یتی ہوں میں کنا کرنے والی ہوں ینانے سے اجھی طرح‬
‫" سمچھ پہیں آنی گی تمھیں پریلر دکھا د یتی ہوں کہ میں کنا کر شکتی ہوں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 15‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫تمھیں ییہ پہ جو تمھاری ائگل نوں کے یاخن ہیں پہ کا یتے سے زرا درد پہیں ہویا‬
‫اگر ئکال تھی لتے خابیں یب تھی پہیں ہوگا پہ درد خلو ہم دیکھ لیتے ہیں درد ہویا‬
‫ہے یا پہیں‬

‫پہ کہتے اس نے یالس سے کرسی سے یندھے ہتے کتے آدمی کے ہاتھ سے یاخن کو‬
‫خدا کر دیا‬

‫اس کی خیچوں سے یارخر شنل گوتج ات ھا تھا‬

‫تم مچھے مار تھی دو پہ یب تھی پہیں یناؤں گا کہ میں کس کنلتے کام کریا ہوں "‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 16‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫کبھی پہیں یناؤں گا تمھیں لگنا ہے تم مچھے یارخر کر کے منرے یاس کا یام مچھ‬
‫پہ ت ع ق‬
‫" سے اگلوا لو گی پہیں ہرگز یں پہ مھاری لط می ہے‬
‫ہ‬
‫درد کی شدت کو پرداست کرنے وہ خالیا‬

‫ارے میں نے کب نوال کہ میں تم سے تھارے یاس کا یام نوجھ رہی ہوں میں‬
‫نو یس اتچوانے کر رہی ہوں مارے کو لوگوں کو یارخر کریا پڑا یسند ہے‬

‫صبم کے ہاتھ میں ڈرل دیکھ کر وہ نے ہوش ہونے ہونے تچا‬

‫اس سے پہ ہم تھارے ہاتھ میں جھونے جھونے سوراخ کریں گے ت ھر‬


‫ان میں مرچی کا یاؤڈر تھر دیں زجم خلدی تھنک ہو خاوے گا پہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 17‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫اس کے جہرے پہ شفاک مسکراہٹ تھی‬

‫چ‬‫م‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫م‬ ‫ت‬


‫یں منر منرے یاس کا یام خاینا ہے پہ نو یں ینایا ہوں پہ لنز ھے مت ماریا‬
‫پہ پہ منرے ہاتھ پہ مت خالیا‬

‫وہ ہکالنے ہونے نوال‬

‫خل شایاش ینا مارے کو ۔۔۔۔‬

‫دادا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 18‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫ارے لگنا ہے تھارا دماغ کام کریا جھوڑ گنا ہے جو نو اس عمر میں ا یتے دادے کو‬
‫ولن ینا رہا ہے‬

‫منڈم چی ائکا یام دادا ہے مطلب تھانی چی ہم سب ان کو پہ نو لتے‬

‫اجھاااا‬

‫منڈم سر نے آپ کو ارخ یٹ میینگ کنلتے یالیا ہے آپ یلنز خلدی خلیں‬

‫اس کے ماتحت نے آ کے اظالع دی نو وہ خل دی‬

‫________________‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 19‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫امی آپ سے ایک یات نوجھوں ؟؟‬

‫نومی نے چیس کھانے ماں سے سوال کنا‬

‫ہاں بینا نوجھ کنا نوجھنا ہے ؟‬

‫آیا سروع سے ہی ایسی کھڑوس تھیں یا اب ہو گئ ہیں ۔۔۔۔‬

‫ارے پہیں بینا وہ پہت سرارنی تچی تھی مگر تمھارے یایا کی اخایک کار ایکسنڈیٹ‬
‫میں موت کے ئعد وہ جپ جپ ر ہتے لگی تم نو پہت جھونے تھے یب ۔۔۔۔‬
‫تھر اس نے نولیس قورس جواین کر لی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 20‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫ایک مسورہ دوں آیکو‬

‫نومی کنلتے جپ رہنا پہت مشکل تھا‬

‫ہاں نولو کنا مسورہ د ینا ہے‬

‫"ہم پہ آیا کا شادی کروا د یتے ہیں کونی اجھا شا لڑکا دیکھ کے کنا خنال ہے آئکا"‬

‫نومی آج نو پہ یات نول دی ہے صبم کے شا متے کبھی پہ یات پہ کریا ورپہ تم ھیں‬
‫جھوڑے گی پہیں وہ ۔ میں پہلے ہی پہت کوسش کر خکی ہوں اسے شادی کنلتے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 21‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫رضامند کرنے کی مگر وہ ہے کہ سیتی ہی پہیں اب نو میں نے تھی اسے اس کے‬
‫"خال پہ جھوڑ دیا ہے‬

‫ان کی لہچے میں اداسی گھل آنی تھی‬

‫________________‬

‫میہ میں یان آیکھوں میں سرمہ لگانے تھڑکنال لناس یب ین کتے وہ کونی نی بیس‬
‫شالہ غورت تھی جس کے دابیں یابیں سب سر جھکا کر کھڑے تھے‬
‫یاوں میں گھنگھرو یایدھے ایک رقاصہ رفص کررہی تھی‬
‫ب‬
‫وہ شا متے ئظریں گاڑے یبھی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 22‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫اس کے غصب سے وافف تھے کسی کو تھی سوال کرنے کی اخازت پہیں تھی‬

‫ایک کام تم سب کے ذمے لگایا تھا وہ تھی تم سے پہ ہو یایا ہم نوجھ تے ہیں‬


‫ک نوں ؟؟‬
‫تم سب مفت کی رویناں نوڑنے ہو کام ایک پہیں ہویا تم سے‬
‫پ‬
‫کل یک ینا مال یچ خایا خا تے اگر ایس پہ ہوا نو رونی کے اللے پڑ خانے سب‬
‫ہ‬ ‫ہ‬

‫"کو ہمارا کارویار تھپ ہوخانے گا شارا چیشے تھی کرو کل یک مچھے ینا مال خا ہتے‬

‫وہ خکم دے خکی تھی سب کو معلوم تھا کہ کنا کریا ہے‬

‫رانی یانی ۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 23‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫بینو ہی تھا جو ان سے مچاطب ہونے کی خرات کر شکنا تھا‬

‫ہاں نول بینو ۔۔۔‬

‫رانی یانی آیکو ایک جوش جنری شنانی تھی ایک پہت پڑیا مال ہاتھ لگا ہے آپ‬
‫!!‪ ....‬کہیں نو ہم ڈیل کر لیں‬

‫اگر مال پڑیا ہے نو تمھیں نوجھتے کی نویت ہی ک نوں آنی ؟؟‬

‫ک‬‫ی‬
‫یان میہ رکھتے رانی یانی نے ایتی پڑی پڑی جوئصورت آ یں اوپر اتھا یں‬
‫ب‬ ‫ھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 24‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫وہ غورت ایتی بیتی اس سرط پہ د یتے کو راضی ہونی ہے کہ ہم اشکو بیشے دیں‬
‫گے ۔۔۔۔‬

‫"نو اس میں کنا پریسانی ہے بیشے دے دو اشکو اور جھوری کو لے آؤ"‬

‫یات دراضل پہ ہے کہ وہ غورت خاہتی ہے کہ ہم اشکی لڑکی کی کمانی کا بیس‬


‫ف نصد دیں یب ہی وہ ہمیں لڑکی دے گی‬

‫‪ ...‬ہنرے مونی خڑے ہیں کنا اس جھوری میں‬

‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫پہ د یں لڑکی کی قونو ۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 25‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫بینو نے مویایل رانی کے آگے کر دیا‬

‫کچھ یات نو ہے اس جھوری میں انویں ہی شکی ماں پہ سب پہیں نول رہی تم‬
‫لوگ پہ ڈیل قاینل کر دو اور ہاں اجھی طرح جھنا بین کر لینا پہ کونی شازش تھی ہو‬
‫شکتی ہے‬

‫ہم نے اجھی طرح خاتچ کر لی ہے سوینلی بیتی ہے اس لتے وہ غورت پہ سب‬


‫کر رہی اور کونی وجہ پہیں‬

‫بینو پہلے ہی جھان بین کر حکا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 26‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫پہت ا جھے تم لوگوں کو نو ییہ ہے ہمارا دھندا د ینا سے جھنا ہوا ہے اور "‬
‫پہ جھنا ہی رہے نو اجھا ہے اگر اشکی تھنک کسی کو پڑ گئ نو ہم نو ڈوبیں گے ہی‬
‫" ڈوبیں گے ہمارے شاتھ پہت پڑے پڑے یام تھی ڈوب خابیں گے‬

‫آپ نےقکر رہیں رانی یانی‬

‫___________________‬

‫خانے ایل کر جو لہے پر تھنل خکی تھی مگر وہ تھی کہ خنالوں کی دینا میں گم کسی‬
‫غنر مرنی ئقطے پہ ئظریں جمانے کھڑی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 27‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫زیدگی نے اس سے شارے ریگ جھن لتے تھے مگر ایک جواب تھا جس کی‬
‫ئعبنر ممکن پہ تھی مگر جواب دیکھتے پہ کونی یایندی تھوڑی ہونی ہے‬
‫تچین میں دادی کی کہای نوں پہ وہ آج تھی ئقین کرنی تھی‬
‫اسے ئقین تھا کہ اس کی نے ریگ خزاں رشندہ زیدگی میں تھی کونی شہزادہ گھوڑے‬
‫پہ بیبھ کے آنے گا اس کی زیدگی میں پہار ین کر اور شارے درد شاری محرومناں‬
‫خبم کر دے گا‬

‫ارے او میت تھر سے میچوس خنالوں میں گم ہے نو خانے ایل ایل کر جو لہے‬
‫نے نی لی ہے اب نو دیکھ لے‬

‫اماں کی غصے سے تھری آواز پہ وہ ہوش کی دینا میں وایس آنی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 28‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫میت نو تھی یاگل ہے اب اماں سے سن یابیں نو جود ہی یتے شاتھ پرا کرنی‬
‫!!!‪ ....‬ہے‬

‫وہ جود سے پڑپڑانی جولہا ضاف کرنے لگی تھی‬

‫اب مچھ سے پہیں ہویا پرداست تنرا وجود اس میں تنرا کونی پہ کونی "‬
‫ای نطام کرنی ہوں‬
‫میں مفت کی پہت رویناں نوڑ لی نو نے میں نے جو کچھ تھی اب یک تچھ پہ‬
‫" خرچ کنا اشکا سود سم یت تچھ سے ہی وصول کروں گی میں‬

‫میت کو ئظروں میں رکھتے وہ دل ہی دل میں اس سے مچاطب ت ھیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 29‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫میت دو شال کی تھی جب اشکی ماں کا ای نفال ہوگنا تھا یب ہی میت کے‬
‫یایا قاروق اجمد نے رضیہ خانون سے دوسری شادی کر لی یاکہ میت کی دیکھ تھال‬
‫ا جھے سے ہو شکے مگر درحق نفت ایسا ہو پہ شکا‬

‫سب کے شا متے نو رضیہ معصوم سی تھولی تھالی میت سے پہت ینار کرنی مگر ینہانی‬
‫میں اس کے شاتھ یاروا شلوک کرنی‬

‫رضیہ خانون کی تھی ایک بیتی یندا ہونی ان کی شادی کے تھنک خار شال ئعد قاروق‬
‫اجمد تھی خل یشےنو دونوں تجنوں کی زمہ داری رضیہ خانون کے سر آگئ‬
‫سوینلی ہونے کے یاطے میت کے شاتھ اجھا شلوک پہیں کنا گنا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 30‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫میت کا منڑک کا رزلٹ آحکا تھا جس میں اس نے پہت ا جھے تمنرز خاضل کتے‬
‫تھے مگر رضیہ خانون نے اسے آگے پڑ ھتے کی اخازت پہ دی تھی‬

‫_________________‬

‫سرپراہی کرسی پہ بیبھے آنی چی ضاجب کے جہرے پہ تھنال جوف وہ دونوں یاجونی‬
‫دیکھ شکتے تھے‬

‫سر آپ نے اینا ارخ یٹ یالیا کنا یات ہے آپ پریسان لگ رہے ہیں ؟؟‬

‫آنی چی ضاجب کے صبم کے یایا کے دوست تھے اس لتے وہ ان سے نے‬


‫ئکلف و کر یات کر لنا کرنی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 31‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫س‬ ‫م‬ ‫ت‬


‫صبم تم خایتی ہو کہ تم منری بیتی چیسی ہو میں نے یں میشہ ا تی تی مچھا‬
‫ی‬‫ب‬ ‫ی‬ ‫ہ‬ ‫ھ‬
‫ہے میں خاینا ہوں تم پہت پہادر ہو ا یتے یایا کی طرح‬
‫س‬ ‫ی‬ ‫ش‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫ت‬
‫اور پہ ہی وجہ ہے کہ آج میں نے یں پہاں الیا ہے ایک ل اور فیہ‬
‫ح‬ ‫ی‬ ‫ھ‬
‫یاشک کنلتے‬

‫چی سر آپ خکم کریں‬

‫ہمیں ا یتے ذرا ئع سے ییہ خال ہے کہ ڈی یام کا ایک آدمی میسنر ضاجب کو "‬
‫تھیسا کر مارنے کی یالینگ کر رہا ہے یلکہ وہ اینا کام سروع تھی کر حکا ہے‬
‫تمھیں اور راید کو اس کے ہر عمل پہ ئظر رکھتی ہوگی اور میسنر ضاجب کی حفاطت کی‬
‫زمہ داری تم دونوں کی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 32‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫میں خاہنا نو کسی اور کو تھی پہ ذمہ داری سویپ شکنا تھا مگر مچھے تم دونوں کے‬
‫" عالؤہ کونی تھی اس کام کنلتے قایل تھروسہ پہیں لگا‬

‫سر وہ میسڑ ضاجب کو آخر ماریا ک نوں خاہنا ہے کنا کونی ذانی دسمتی ہے یا تھر وہ‬
‫ملک سمن غناضر کا حصہ ہے؟؟؟‬

‫یلکل تھنک سوال کنا ہے تم نے وہ ملک دسمن ملک کا ہی حصہ ہے پہ"‬


‫لوگ ہمیں پرقی کرنے پہیں دیکھ شکتے اس لتے آنے دن کونی پہ کونی شازش‬
‫" کرنے ر ہتے ہیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 33‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫اب آپ دونوں خا شکتے ہیں اشکی یاقی ڈبینل میں تم دونوں کو فراہم کر دوں گا‬
‫اور ہاں ایک یات کا خنال رکھنا دسمن کو کبھی ہلکے میں پہ لینا وہ پہت شاطر ایسان‬
‫ہے آج یک اسے کونی تھی دیکھ پہیں یایا‬

‫اوکے سر آپ نے قکر رہیں‬

‫_________________‬

‫تنری ہمت کیشے ہونی منرا ی نوا خرانے کی ہاں نول ۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 34‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫جور کو دنوچے خاقو اشکی گردن پہ ر کھے وہ ایتی تھوری آیکھوں میں وجست لتے نوجھ‬
‫رہا تھا‬

‫!!!جھوڑ دو اشکو پہیں نو ہم گولی تھارے تھیچے کے آریار کردیں گے ۔۔۔۔‬

‫اس سے پہلے کہ وہ جور اشکا ی نوا وایس کریا وہ لڑکی مصی یت کی طرح اس کے سر‬
‫پہ وارد ہو کر یسنل یانے کھڑی تھی‬

‫ایک لمچے کو اشکا دھنان لڑکی کی طرف ہوا ہی تھا کہ جور موفع یانے تھاگ ئکال‬

‫" انے او نےوقوف غورت غفل یام کا کونی جنز ہے تم میں کہ پہیں "‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 35‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫تھوری آیکھوں میں سرچی لتے نولیس نوی نفارم میں شا متے کھڑی لڑکی کو گھورنے‬
‫اس نے کہا‬

‫وہ خاہنا نو یازی یلٹ شکنا تھا مگر اسے جود کو لوگوں کی ئظروں میں ال کر کسی‬
‫مصی یت میں پہیں تھیسنا تھا‬

‫اونے لفنڑ آواز ییچے موت شا متے ک ھڑی ہے اور نو تنر تنر نولے خارہا اور پہ "‬
‫غورت کس کو نوال انے خلو غورت یک نو ہم پرداست کر تھی لیتے مگر شاتھ‬
‫نےوقوف تھی نول دیا مارے کو اب آگے خلو کونی تھی خاالکی کتے ئعنر اور نولس‬
‫" وین میں بیبھو اگر ہلتے کی کوسش کی نو شندھا قاپر کر دے گی میں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 36‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫انے خل رہا ہوں ییہ پہیں کس نے تمھیں نولیس میں تھرنی کر لنا و یشے نو"‬
‫پ‬ ‫پ‬ ‫ک‬ ‫پ‬ ‫ہ‬ ‫پ‬
‫نولیس یجتی ہیں ہیں جہاں ہیں ہیجنا ہویا وہاں تم چیشے نےوقوف نولیس‬
‫ہ‬ ‫پ‬
‫" آفیسر یچ خانے‬

‫جب الک اپ میں یند رہے گا پہ تنری پہ شاری یدمعاسی ئکل خاوے گی"‬
‫"‬

‫ک‬ ‫ع‬ ‫م‬


‫وہ ڈرنے والوں میں سے پہیں تھی اور پہ نو روز کا مول تھا آنے دن سی پہ‬
‫کسی یدمعاش سے اس کا یاال پڑیا رہنا تھا‬
‫وہ ایتی زیدگی میں آنے والے طوقان سے نے جنر ایتی ڈنونی یبھا رہی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 37‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫ایشینکنر صبم خان نے ایک طوقان کا رخ ایتی طرف موڑ لنا تھا جو اشکی زیدگی کو‬
‫پہس پہس کرنے واال تھا‬

‫🖤🖤🖤🖤‬

‫" نی مچھے لگنا ہے دادا کسی مشکل میں ہیں ہمیں اوپر اظالع د یتی خاہے "‬

‫نوری ہوڈی میں اینا جہرہ جھنانے وہ کب سے اشکا ای نطار کر رہے تھے ایسا‬
‫پہلی یار ہوا تھا کہ وہ اس سے پہلے پہیچے تھے تھکانے پہ اس لتے ات ھیں یسویش ہو‬
‫رہی تھی‬

‫اے مچھے پہیں لگنا ہمیں اوپر ائفارم کرنے کی ضرورت ہے پریکر لگا ہوا ہے"‬
‫"دادا کی گھڑی میں اتھی ایکی کریٹ لوکیشن دیکھو ہم جود خلتے ہیں‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 38‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫اوکے مگر۔۔۔۔۔‬

‫نی یاس نے تمیں اگر مگر کرنے سے روکا ہے نو ایتی اس اگر مگر والی عادت پہ‬
‫چیتی خلدی ہو شکے کنڑول کرو ۔۔۔۔‬

‫اے نے اسے گھورنے ہونے کہا‬

‫دادا کی لوکیشن ۔۔۔۔‬

‫ی یب اے کی طرف پڑھانے اس کے جہرے پہ پریسانی ضاف ئظر آرہی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 39‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫دادا نولیس اشییشن میں۔۔۔۔‬

‫وہ دونوں ضروری شامان اتھانے قورا وہاں سے ئکلے تھے‬

‫_______________‬

‫‪ ....‬میت خا پہ کنڑے رتما کو دے آ شالنی کنلتے‬

‫جھاڑو د یتی میت کو اشکی ماں نے آواز دی‬

‫پر اماں میں کیشے؟؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 40‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫اشکی ماں نے پہلے کبھی اسے نوں گھر سے یاہر کسی کام کنلتے پہیں تھیچا تھا‬
‫ب‬ ‫ی‬‫ب‬
‫یب ہی وہ نوجھ ھی‬

‫ک نوں کستے پہ سب جھوڑ اور خلدی خا تمن شکول ہے اس لتے تچھے نول رہی‬
‫ہوں منرے سر میں درد ہے میں پہیں خا شکتی‬

‫ا یتے ہاتھوں سے سر دیانے وہ نولیں‬

‫میں دیا دوں تنرا سر اماں ۔۔۔‬

‫تچھے جو کام نوال ہے وہ کر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 41‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫اجھا اماں میں خلتی ہوں پہ کہتے وہ گھر کی دہلنز یار کر گئ وہ ایتی زیدگی میں آنے‬
‫والے سویامی سے نے جنر خلتی خا رہی تھی کہ ایک وین جھنکے سے اشکے شا متے آ‬
‫رکی‬
‫دو آدمی وین سے ئکلتے ہی اشکے میہ پہ رومال رکھ کر وین میں ڈا لتے وہاں سے خا‬
‫خکے تھے‬
‫کنڑوں کا شاپر وہیں پر گر پڑا تھا‬

‫________________‬

‫ب‬
‫وہ تھانے میں یبھی اس لفنڑ کو گھور رہی تھی کہ مویایل کی کی ریگ نے اس کی‬
‫نوجہ ایتی طرف منذول کروانی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 42‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫دوسری طرف سے جو خکم اسے مال وہ اسے جنرت زدہ کر گنا‬

‫مگر سر میں نے اسے ر یگے ہاتھوں یکڑا ہے ا یشے کیشے جھوڑ دوں اسے ۔۔۔‬

‫مگر اس کی یات ش تے ئعنر ہی دوسری طرف سے کال کاٹ دی گئ تھی‬

‫اونے لفنڑ خا لگنا ہے پہت دور یک ہیں ینلھارے ہاتھ جو ایتی خلدی تھاری‬
‫رہانی کا پرواپہ آ گنا‬

‫خل کونی پہ تچھے نو ہم تھر دیکھ لیں گے‬

‫خ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ت ی‬


‫وہ ھی آ یں دکھایا وہاں سے ال گنا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 43‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫اس نےوقوف لڑکی کے میہ لگ کر اینا مزید وفت وہ پریاد پہیں کر شکنا تھا‬

‫________________‬

‫ک‬‫ی‬
‫میت نے جب آہسیہ آہسیہ ایتی یند آ یں ھو یں نو وہ رو تی سے خندھنا‬
‫ش‬ ‫ل‬ ‫ک‬ ‫ھ‬
‫ت‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫گ‬
‫گییں کانوں میں سب سے پہلے پڑنے والی آواز ھرو اور گ یت کی ھی‬
‫ن‬ ‫ش‬ ‫گ‬

‫جوشامدید جھوری ۔۔۔۔‬

‫رانی یانی نے اس کو ینار سے پہارنے کہا‬

‫میں کہاں ہوں ؟؟؟؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 44‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫ت‬
‫" تم ا یتے اضل گھر ہو جہاں یں ہویا خا ہتے تھا "‬
‫ھ‬ ‫م‬

‫پہ پہ منرا گھر پہیں ہے آپ لوگ کون ہیں اور النے ہیں مچھے پہاں ؟؟‬

‫وہ اب یاقاعدہ خالنے ہونے نوجھ رہی تھی‬

‫دیکھ لڑکی نو اب کہیں پہیں خا شکتی پہ ہی تنرا سب کچھ ہے تچھے پہیں رہنا"‬
‫" ہے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 45‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫خایدنی یانی ان کو کمرے کے خاؤ اور کھایا کھال د ینا اور اگر تھا گتے کی کوسش‬
‫کریں نو اتچام سے تھی آ گاہ کرد ینا ور ہاں آج شام اس ہنرے کو ینار کر د ینا تم‬
‫‪ .‬ہمارے کچھ یتے مہمان آنے والے ہیں پہ ان کی خاطر داری کرے گی‬

‫_____________‬

‫ک‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫م‬ ‫ت‬


‫خان یں ییہ ہے کہ کنا کریا ہے یس یار ا ک یات کا دھنان ر ھنا زیدہ ڈرایا"‬
‫" پہیں ہے پہ پہ آشکی پہلے ہی خان ئکل خانے‬

‫ڈی تم مچھے کو خا یتے نو ہو مرنے سے زرا پہلے ہی میں اس پہ رجم کھا لوں گا"‬
‫"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 46‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫گہری آیکھوں والے لڑکے نے مسکرا کر جواب دیا نو اس کی گال پہ پڑنے واال‬
‫جھویا شا ڈمنل واضح ہوا‬

‫یس ا یتے اس ڈمنل کی تمایش مت کریا ادھر نو خاینا ہے لڑک نوں کے دل "‬
‫" ڈوب خانے ہیں اس پہ‬

‫اب خلیں ۔۔۔‬

‫دونوں نے ینک وفت قدم یازار جشن کی اس کوتھی میں قدم ر کھے‬

‫آ یتے آ یتے زہے ئص یب آپ نے ہمیں خدمت کا سرف تچسا آپ ہمارے‬


‫!!غریب خانے پہ یسرئف النے ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 47‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫ا یتے بیشہ وراپہ ایداز میں رانی یانی نے ان دونوں کا ویلکم کنا‬

‫کنا لیں گے تھنڈا یا گرم؟؟‬

‫ہمیں یس وہ دتجتے جس کنلتے ہم پہاں آنے ہیں یس مال ینا ہویا خا ہتے آپ‬
‫ہمیں جوش کریں ہم آیکو جوش کر دیں گے‬

‫ک نوں پہ چی ایسا ہی ہوگا‬

‫دام کنا دیں گے آپ خان ضاجب اور دادا چی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 48‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫ب‬
‫وہ ان دونوں کے تھاٹ یاٹ دیکھتے نوجھ ھی‬
‫ب‬ ‫ی‬

‫" آپ مال نو دکھا یتے دام مال دیکھ کر دیں گے "‬

‫دادا نے آس یاس ئگاہیں دوڑانے کہا‬

‫"خایدنی یانی آپ دونوں جھورنوں کو لے آ بیں"‬

‫رانی یانی نے یاس کھڑی لڑکی کو خکم دیا‬

‫میت نو جپ خاپ خل ڈرنے کی ضرورت پہیں ہے تھارے کو ہم تھارے "‬


‫" کو تچا لیں گے تھروسہ رکھ مارے پہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 49‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫ا یتے محصوص لہچے میں نو لتے اس نے میت کو دالسہ دیا‬

‫لیجتے آگئ ہمارے کو تھے کی شان ہماری دو نئ اور سب سے جوئصورت لڑکناں‬


‫!!!!۔۔۔‬

‫رانی یانی کی آواز پہ ان دونوں کی ئظریں زمانے کھڑی لڑک نوں کی طرف اتھیں‬

‫دادا کا نو جنرت کے مارے میہ کھل گنا‬

‫" اونے میہ نو یند کر ایسا تھی کنا دیکھ لنا نو نے"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 50‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫خان نے اشکا کھال میہ دیکھ کر کہا‬

‫" انے یار پہ وہی ہے جس کا میں نے تچھے ینایا تھا"‬

‫مطلب پہ پہاں تھی یایگ اڑانے آگئ ۔۔۔‬

‫خان نے دادا کے کان میں سرگوسی کی‬

‫پہ لیجتے یلینک خنک اور ایتی مرضی کی اماویٹ لکھ دتجتے اس پہ‬

‫دادا نے ئظریں اس یاگل لڑکی سے ہنانے ینا خنک رانی یانی کو یکڑایا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 51‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫ان کی نو جوسی سے یاجھیں ہی کھل گییں‬

‫خایدی یانی دونوں لڑک نوں کو ان کے کمروں میں پہیچا دو‬

‫خنک دیکھتے رانی یانی نے جوسی سے کہا‬

‫_____________‬

‫وہ جھونی مونی سی لڑکی سر گھینوں میں د یتے آیسو پہا رہی تھی اشکا جسم ہولے‬
‫ہولے لرز رہا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 52‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫دروازے کی کنڈی کھلتے اور یند ہونے کی آواز پہ تھی اس نے سر پہ اتھایا ت ھا‬
‫خنکہ اس کے جسم کی لرزش اور رونے کی آواز میں اضافہ ہو گنا تھا‬

‫اب قدموں کی آواز اس کے فریب سے فریب پر ہونی خارہی تھی‬

‫ی‬ ‫ی‬
‫سوجھی ہونی آ یں خن یں کا ل ھرا ہوا تھا الل یس ک ھی اب ہو نوں‬
‫ی‬ ‫ت‬ ‫ن‬ ‫ل‬ ‫ک‬ ‫خ‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫کے گرد تھنل خکی تھی‬

‫اس سے پہلے کہ وہ کچھ نولنا وہ گھینوں سے سر اتھانی کھڑی ہونی تھی دوقدم‬
‫آگے لیتے آنے والے شحص کے شا م تے خا کھڑی ہونی جو وخاہت کا شاہکار معلوم‬
‫ہویا تھا وہ کسی تھی لڑکی کے دل کے یار جھنڑنے کی ضالخ یت رکھنا تھا‬
‫مگر پہاں صورتچال الگ تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 53‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫میں میں ایسی لڑکی پہیں ہوں دیکھو تم پہ مچھ سے دور رہنا ۔۔۔۔ "‬

‫میں تمھارے آگے ہاتھ جوڑنی ہوں یلنز مچھے ہاتھ مت لگایا‬
‫"دیکھو تمھاری تھی نو کونی پہن ہوگی میں تمھاری پہن چیسی ہوں‬

‫وہ ئظریں جھکانے ہاتھ جوڑے اس کے شا متے الیچا کر رہی تھی‬

‫تم ھیں کنا لگنا ہے ایتی فبمت میں تم پر رجم کھانے یا تھر جھوڑ د یتے کنلتے ادا "‬
‫" کر کے آیا ہوں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 54‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫ش‬ ‫ی‬
‫مفایل اسے یازو سے یکڑنے ا یتے فریب کتے ایتی سرد گہری آ یں ا کی‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫آیکھوں پہ جمانے کھڑا تھا‬

‫دی ۔۔دیکھو تمھاری پہن۔۔۔۔۔‬

‫پہن کو ییچ میں پہ الؤ اور و یشے تھی منری کونی پہن پہیں ہے نو تمھاری کسی تھی‬
‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫‪ ......‬یات کا مچھ پہ کونی اپر پہیں ہونے واال ھی تم‬

‫اس کے کان کی یالی کو جھونے وہ ہولے سے نوال مگر ایداز ایسا تھا کہ شا متے‬
‫کھڑی لڑکی کایپ گئ تھی‬

‫اس نے کبھی کسی غنر مرد کی طرف آیکھ اتھا پہ دیکھا تھا تھر پہ امیچان ک نوں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 55‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫وہ ا یتے خدا سے دل ہی دل میں شکوہ کر گئ تھی‬

‫ت‬
‫دیکھو یلنز یں خدا کا واشطہ ہے ھے کچھ پہ ہو۔۔۔۔۔‬
‫ک‬ ‫چ‬‫م‬ ‫ھ‬ ‫م‬

‫اسے ایتی طرف جھکتے دیکھ وہ تھر سے الیچا کرنے لگی‬

‫یام کنا ہے تمھارا ؟‬

‫اس کے یشییہ یشییہ ہونے جہرے کو دیکھتے وہ دور کھڑے اس سے نوجھ رہا تھا‬
‫شاید سے پرس آگنا تھا‬

‫میت یام ہے منرا ۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 56‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫شکھ کا شایس لیتے اس نے اینا یام ینایا‬

‫ہاں نو میت اگر تم خاہتی ہو میں تم سے دور رہوں نو ایک ڈیل کر لیتے ہیں‬

‫ھ‬ ‫ک‬‫ش ی‬
‫گ‬
‫ا کی آ یں مزید ہری ہونی‬

‫کیسی ڈیل؟؟‬

‫تمھیں منرا ایک کام کریا ہوگا اس کے یدلے یاضرف میں تم سے دور رہوں گا یلکہ‬
‫تمھیں اس خگہ سے تھی ئکال لوں گا نولو اگر م نظور ہے نو۔ ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 57‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫مچھے م نظور ہے میں تمھارا کام کر دوں گی یس تم مچھے پہاں سے ئکال لو مچھے "‬
‫"اس خگہ سے ئکلنا ہے کسی تھی طرح‬

‫میت کو کسی تھی طرح ایتی غزت تچانی تھی اس لتے اشکے یاس یات ما یتے‬
‫کے عالؤہ کونی خارہ پہیں تھا‬

‫اوکے ڈن ہو گنا‬

‫وہ کمرے کا خاپزہ لے رہا تھا شادہ شا کمرہ جس میں ایک بینل کرسی اور ینڈ کے‬
‫عالؤہ کچھ پہ تھا‬
‫ا یشے نو مچھے کچھ پہیں ملتے واال پہ لڑکی پڑی تھولی تھالی ہے ییہ پہیں منرا کام کر‬
‫تھی یانے گی یا پہیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 58‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫وہ جود سے پڑپڑایا‬

‫سنو تمھارا اویس پہیں آئکا یام کنا ہے ؟؟‬

‫ب‬ ‫ی‬‫ب‬
‫اسے کمرے کا خاپزہ لیتے دیکھ ایتی عادت سے مجنور وہ نوجھ ھی‬

‫تم سے مطلب ۔۔‬

‫ایک سڑا ہوا جواب مال تھا دوسری طرف سے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 59‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫مطلب ہے پہ آپ منرا یام خان خکے ہیں مچھے تھی نورا جق ہے آئکا یام "‬
‫" خا یتے کا‬

‫وہ اب اس کے فریب آ کھڑی ہونی‬

‫تمھارے لتے منرے یارے میں کچھ تھی خاینا ضروری پہیں ہے جپ خاپ خا‬
‫‪ ...‬کے بیبھو ادھر‬

‫وہ کھڑا ہویا اسی کی طرف مڑا‬

‫دو قدم ییچھے لیتے کی وجہ سے میت کا یاؤں کاریٹ میں ائکا اس سے پہلے کہ‬
‫وہ زمین نوس ہونی کسی نے اسے مصنوط یازوؤں میں تھر لنا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 60‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬


‫میت نے ڈر سے آ یں یند کر لی یں‬

‫ح‬ ‫ت‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬


‫آ یں ھولے م م قوظ ہو ۔۔۔۔‬

‫م ی‬
‫دھبمی سی آواز یں آ یں ھو تے اس نے اوپر کے ایسان کو د کھا‬
‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ج‬ ‫ل‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬
‫ک‬ ‫ی‬
‫کچھ تھا اس کی آیکھوں میں ایک شحر شا جو د تے پہ اسے ا تی طرف یچ رہا تھا‬
‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫جھو جھوڑو مچھے تم۔۔۔۔‬

‫اشکی آیکھوں سے ئظریں ہنانے میت کو ایتی خالت کا ایدازہ ہوا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 61‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫پہ لو جھوڑ دیا ۔۔۔۔‬

‫دھڑام سے فرش پہ گری تھی وہ جس کی وجہ سے کمر پہ درد ہونے لگا تھا اسے‬

‫!!!آڑو کہیں کا ظالم ایسان ذرا کو جو ایسای یت ہو اس وجسی ایسان میں ۔۔۔۔‬

‫وہ پڑپڑانی ہونی جود کھڑی ہونی‬

‫اشکی پڑپڑاہٹ ایتی کم تھی پہیں تھی کہ وہ سن پہ شکے مگر وہ ضنط کریا فرش پہ‬
‫بیبھ گنا تھا اور جس خگہ میت گری تھی وہاں سے کاریٹ ہنانے اس کا خاپزہ لیتے‬
‫لگا تھا ک نویکہ میت کے گرنے سے عج یب طرح کی آواز آنی تھی جستے وہاں کونی‬
‫کھوکھلی سے ہو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 62‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫مل گنا ایک سوراخ نو ۔۔۔‬

‫وہ یلو نوتھ ان کرنے کسی کو جوسی سے ینا رہا تھا‬


‫اشکا وہاں آیا رائگاں پہیں گنا تھا‬

‫_________________‬

‫تھارا مسلہ کنا ہے رے جھوڑے ہم خدھر خانے نو ادھر ہی مارے ییچھے ییچھے‬
‫آ خایا ہے ۔۔؟؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 63‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫وہ دروازے کی کنڈی لگانے چیشے ہی مڑا وہ ا یتے سوال لتے اس کے شا متے‬
‫کھڑی تھی ارادہ نو اشکا تھا یاگل لڑکی سے نوجھتے کی کہ وہ اس خگہ کنا کر رہی ہے‬

‫کچھ نوجھا ہے تھارے سے پہرہ ہو گنا ہے کہ تھارے کو کچھ شنانی پہیں دیا "‬
‫"کے‬

‫وہ جو اشکے جہرے کو یکر یکر دیکھ رہا تھا اس طرح خیجتے پر ہوش کی دینا میں آیا‬

‫وہ تھی ینا دوں گا ایتی خلدی تھی کنا پہلے وہ کام پہ کر لنا خانے جس کنلتے ہم‬
‫!!!‪ ...‬پہاں آنے ہیں‬

‫وہ قدم قدم اشکی طرف پڑھنا صبم کے شارے اغبماد کی دنوار ڈھا گنا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 64‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫نو خاینا ہے مارے کو میں کون ہے تھر تھی ایسی یات کر رہا ہے‬

‫وہ ایک قدم تھی ییچھے کتے ینا اسی اغبماد سے نولی‬

‫ت‬
‫اب دیکھو پہ میں یں یشے ھول کنا ہوں م نے نو ھے ل یں ڈاال تھا"‬
‫م‬ ‫ن‬ ‫خ‬ ‫چ‬‫م‬ ‫ت‬ ‫ش‬ ‫ت‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫م‬

‫اس کا یدلہ نو لینا ہی ہے پہ یدال تھول تھی خاؤں نو میں کنا کونی تھی مرد ا یتے‬
‫"شا متے ایتی جشین لڑکی کو دیکھ کر پہک ہی خانے گا‬

‫صبم کی آیکھوں میں جوف یالش کرنے وہ ایک قدم ہی دوری پہ رکا ا شتے کہ اگر‬
‫ایک قدم تھی آگے لینا نو وہ اس سے یکرا خایا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 65‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫تھارے کو کنا لگنا ہے میں تھاری گندڑ تھنکناں سن کے ڈر خانے گی پہ رے‬
‫ہ‬ ‫پ‬ ‫ک‬ ‫ب‬ ‫ص‬ ‫ہ‬ ‫ق‬
‫!!‪ ..‬تھارے کو علط می ہونی ہے م سی سے یں ڈرنی سوانے ا یتے خدا کے‬

‫وہ تھی ا یتے یام کی ایک تھی‬

‫نو خلو دیکھ لیتے ہیں پہ تھی کہ تم کسی سے پہیں ڈرنی وہ ایک قدم کا قاضلہ خبم‬
‫کرنے اس کے ایناہی فریب کھڑا تھا‬
‫ان میں سے کونی ایک تھی شایس لینا و دوسرا اشکی آواز سن شکنا تھا‬

‫چیشے ہی دادا نے آس کے جوئصورت پرم یالوں کی طرف ہاتھ پڑھا صبم نے‬
‫کریٹ کھا کر ییچھے ہیتے کی کوسش کی مگر وہ اشکے یازو کو مروڑیا کمر کے ییچھے یایدھنا‬
‫اشکی کوسش کو یاکام ینا گنا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 66‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫جھوڑو مارے کو لفنڑ کہیں کے میں تھارا چینا خرام کر دے گی پہیں نو ۔۔۔‬

‫وہ فند میں تھی دھمکناں د یتے سے یاز پہیں آنی‬

‫اتھی نو تم ایک ظالم دنو کی فند میں ہو پری پہلے پہاں سے آزاد ہو خاؤ تھر دیکھ"‬
‫" لیں گے کنا کرنی ہو تم‬

‫!!! تم ایک مرییہ مارے کو جھوڑو نو شہی تھر ینانی ہے میں کنا کرے گی‬

‫اشکی فند میں تھڑتھڑانے ہونے نولی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 67‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫اس کی آوارہ ل نوں جو کان کے ییچھے اڑ شتے وہ اس کے کان کے فریب جھکا‬

‫اب یناؤ یاگل لڑکی تم پہاں ک نوں اور کیشے انی؟؟؟‬

‫ایتی گھمبنر آواز میں کہنا وہ اسے لرزنے پہ مجنور کر گنا‬

‫!!!جھو جھوڑو میں ینانی ہے پہ سب ۔۔۔۔‬

‫جب اسے سب را شتے یند ئظر آنے نو ہار ما یتے ہونے نولی‬

‫!!!لو جھوڑ دیا اب خلدی سے یناؤ کونی خالکی پہیں ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 68‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫اس دنو سے دور ہونے صبم نے الف سے ب یک شاری کہانی شنا دی کہ وہ‬
‫کیشے پہاں یک دو وفت کی رونی ما یگتے آنی نو رانی یانی نے اسے کام کے یدلے رونی‬
‫کنڑا اور جھت د یتے کا وعدہ کر لنا پہ ڈیل اس کنلتے کم پہیں تھی اب پہاں اس‬
‫کے شا متے کھڑی تھی‬

‫ک نوں آنی تم اس خگہ پہ یات اتھی رہتی ہے؟؟‬

‫ایک کرتمنل کو ڈھویڈنے‬

‫شندھا جواب دیاگنا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 69‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫یاگل لڑکی تمھیں جود آنے کی کنا ضرورت تھی کسی اور کو تھی نو تھیج شکتی تھی پہ تم‬
‫پہاں ا یتے آپ کو مشکل میں ڈا لتے کی کنا ضرورت تھی اگر منری خگہ کونی‬
‫اور۔۔۔۔۔۔‬

‫وہ ایک ہی شایس میں اسے شنا گنا‬

‫صبم کو ایتی حفاطت کرنی آنی ہے تھارے کو قکر کرنے کی ضرورت پہیں۔۔۔۔‬

‫وہ نو میں نے دیکھ لنا ہے ۔۔۔‬


‫وہ میہ ہی میہ میں پڑپڑایا‬

‫‪ ...‬اب پہ سوجو کہ پہاں سے کیشے ئکلو گی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 70‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫وہ اسے نے قکر بیبھا دیکھ نوال‬

‫سوخنا کنا ہے پہاں سے کود خاؤں گی اتھی ۔۔۔۔‬

‫کھڑی کے یاس خانے ییچے کی طرف جھکتے وہ نولی‬

‫یاگل ہو تم شچ مچ کی ایتی اوتچی خگہ سے کودے ھی نو ہڈی یسلی نوٹ خانی تنری‬

‫اسے یازو سے یکڑنے کھڑی سے دور کرنے یسویش سے کہا‬

‫کچھ پہیں ہوگا ماری طرف سے ہللا خافظ امند ہے ہم تھر پہیں ملیں گے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 71‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫وہ جب یک کچھ سمچھنا یاگل لڑکی ک ھڑکی سے کود خکی تھی‬

‫ییچے کودنے کی وجہ سے اشکی کہنوں پہ اور گھینوں پہ زجم آنے تھے دابیں ہاتھ میں‬
‫وہاں پڑا سیشے کا یکڑا لگتے کی وجہ سے جون ر شتے لگا تھا مگر وہ اوپر کھڑکی سے جھا یکتے‬
‫لفنڑ کو ہاتھ ہالنے ایدھنرے میں عایب ہوگئ‬

‫______________‬

‫مگر پہ کستے ہو شکنا ہے ہم نے اسے کمرے میں جھوڑا تھا وہ کستے خا شکتی‬
‫ہے کہیں۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 72‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫خایدنی یانی محرموں کی طرح ئظریں جھکانے نولیں‬

‫اور آپ نے ہمیں ک نوں پہیں ینا ضاجب جب وہ تھاگ گئ نو آپ ایتی دپر اس‬
‫!!کمرے میں کر کنا رہے تھے ۔۔۔‬

‫رانی یانی نے ایک عمر گزاری تھی کسی پہ تھی تھروسہ کریا ان کنلتے مشکل کھڑی‬
‫کر شکنا تھا‬

‫ع‬‫م‬ ‫ہ‬ ‫ج‬ ‫ی‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ک‬‫ی‬


‫پہ د ھیں اور آ ھیں کھول کے د ھیں آ کی تی یناری اور صوم لڑکی سر "‬
‫" تھاڑ کر تھاگ گئ منرا مچھے جب ہوش آیا نو کونی پہیں تھا کمرے میں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 73‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫ا یتے سر پہ موجود زجم کی طرف اشارہ کرنے دادا نے کہا جہاں سے جون کی‬
‫لکنریں کان کے ییچھے سے گردن یک آ رہی تھیں‬

‫ہم آپ سے معاقی کے ظل نگار ہیں ضاجب ہمیں پہیں ییہ تھا وہ ایسا کرے گی‬
‫ہ‬ ‫ی‬ ‫ہ‬ ‫ھ‬
‫آپ یں م ڈاکنر ضاجب کو النے یں‬ ‫ب‬ ‫ی‬‫ب‬

‫وہ یسویش سے نولیں‬

‫ہمیں پہیں ییہ ہمیں ہمارا بیشہ وایس خا ہتے ہماری خان خلی خانی پہاں نو"‬
‫" کون ذمے دار تھا‬

‫ت‬
‫وہ ا یتے سر سے اتھتی درد کی ھیشیں مچسوس کرنے ئکاہت زدہ لہچے میں نوال‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 74‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫یلونوتھ کی مدد سے خان تھی اشکی یابیں سن رہا تھا‬

‫پہ لڑکا کبھی پہیں ادھر شکنا‬

‫یاشف سے سر ہالیا ا یتے کام میں مشغول ہوگنا‬

‫ضاجب آپ جب خاہیں پہاں آ شکتے ہیں آیکو کونی پہیں روکے گا آیکی خدمت میں‬
‫ہم کونی ہنرا اور ا یتے غریب خانے کی رونق بیش کریں گے‬

‫رانی یانی کی یات سیتے دادا کے جہرے قاتچاپہ مسکراہٹ آنی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 75‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫کاتچ اس کے سر میں کچھ زیادہ ہی قوت سے لگا تھا جس کی وجہ سے اشکی‬
‫آیکھوں کے شا متے ایدھنرا جھانے لگا ت ھا‬

‫بیسمیٹ کے اس ایدھنرے کمرے میں ہر طرف پڑے پڑے ڈنے یکھرے‬


‫پڑے‬
‫ان کو کھو لتے پہ اس کی آیکھوں کی جمک میں ضافہ ہو گنا تھا‬

‫مگر وہ کچھ کریا اس سے پہلے ہی اس کے کانوں میں رانی یانی کی آواز آنی دادا‬
‫ضاجب نو نے ہوش ہو گتے اونے خرام جوروں ان کو اتھاؤ پہیں نو ہمارا دھندا‬
‫ہ‬ ‫پ‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫ہ‬ ‫پ‬
‫ی‬
‫جو یٹ ہو خایا اور اگر میسڑ ضاجب یک پہ یات چی نو م یں سے کونی یں تجنا‬
‫رانی یانی سب پہ خال رہی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 76‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫وہ سب کچھ چیسا تھا و یشے جھوڑنے ت ھا گتے ہونے دادا یک پہیچا تھا‬

‫ہاتھ مت لگا یتے گا ان کو پہ سب آیکی وجہ سے ہوا ہے ہم جود لے خابیں گے‬


‫!!!ا یتے دوست کو ۔۔۔‬

‫خان نے اسے کندھوں سے تھا متے رانی یانی کے آدم نوں کو اس سے دور ر ہتے کا‬
‫کہا‬

‫_________________‬

‫م‬ ‫ت‬ ‫ل‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬


‫اس نے آ یں ھو یں نو جود کو کو ھے خگہ ا یتے سنف ہاوس یں یایا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 77‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫ب‬ ‫ی‬‫م‬ ‫م‬ ‫چ‬ ‫ن‬ ‫ب‬ ‫ی‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫دادا کو آ یں ھولنا د کھ وہ ینوں ا یشے ل کے یشے کھناں ھے پر‬

‫دادا کنا ضرورت تھی آیکو جود کو زجمی کرنے کی وہ تھی اس نےوقوف نولیس‬
‫آفیسر کی خاطر ؟؟؟؟‬

‫تھی ‪ A‬پہ شکایت کرنے والی کونی پہیں یلکہ اشکی جہتی‬

‫دادا آپ نے جہاں خایا ہو سق سے خا یتے مگر ایتی پہ مصی یت منرے گلے میں‬
‫مت ڈال کے خا یتے گا اس نے صیح سے منرا دماغ خراب کر رکھا ہے‬

‫نی نے مو فعے کا قایدہ اتھانے شکایت کریا ضروری سمچھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 78‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫!!!!ہ نو تم دونوں ییچھے ایتی شکایییں اور ینار ئعد میں خنایا ۔۔۔۔‬

‫خان نے ان دونوں کو پرے دھکنلتے کہا‬

‫اب ینا نو نے پہ سب ک نوں کنا اسڑکی کے شاتھ ہویا جو ہویا اشکی علطی تھی سزا‬
‫ملتے د ینا اشکو نو نے ک نوں اس کو تچانے کنلتے اینا سر تھاڑ لنا تھانی‬

‫غصے سے مبھناں تھیچے وہ دادا سے نوجھ کم شنا زیادہ رہا تھا‬

‫!!!ارے یار جھوڑو تم سب جو ہو گنا سو ہو گنا اب آگے کی سوجو۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 79‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫یات کو جھوڑے کا مطلب تھا اب اس یایک پہ کونی یات پہیں ہوگی وہ سب‬
‫سمچھ گتے تھے‬

‫_______________________‬

‫صبم بینا ایتی الپرواہی اجھی پہیں ہونی تم اکنلی ہی ئکل خانی ہو محرموں کے"‬
‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ک‬‫ی‬
‫ھے اب د ھو یاچی نو ضرف پہ جو یں آنی یں اگر خدا تچواسیہ کونی ہڈی نوٹ خانی نو‬ ‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬

‫" کنا ہویا‬

‫اماں دوا لگا تمک ک نوں لگا رہی سے نو ۔۔۔۔‬

‫صبم نے شکایت کی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 80‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫ب‬ ‫ی‬‫ب‬
‫ارے ہٹ پرے دوا ہی لگا رہی ہوں تمک لگایا ہویا نو ا شتے آرام سے پہ ھی‬
‫ہونی ۔۔۔۔‬

‫اجھا پہ ماری یناری اماں یاراض ک نوں ہونی ہے آ یندہ خنال رکھوں گی‬

‫ماں کو گلے لگانے اس نے کہا‬

‫________________________‬

‫کہاں تھاگ گئ شالی۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 81‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫رانی ینگم گالناں یکے رہی تھی‬

‫رانی یانی ہمیں پہیں ییہ وہ وہاں گئ ہم سب نول رہے ہیں ہمیں پہیں ییہ ہم‬
‫نو۔۔۔۔۔۔‬

‫اس سے پہلے کہ خایدنی یانی کی یات نوری ہونی رانی یانی کا شحت ہاتھ اتھا اور‬
‫خایدنی کے شقند جہرے پہ ائگل نوں کے یسان جھوڑ گنا‬

‫نو اگر کمرے میں جھوڑ کے آنی تھی نو تچھے میں نے نوال تھا پہ کہ اس کلموہی کو‬
‫سمچھا کے جھوڑ آیا کونی علطی پہ ہو تھر تھی پہ سب ہوا ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 82‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫اور تم لوگ چیتی خلدی ہو شکے مچھے وہ لڑکی کا کر دو جہاں سے تھی الؤ خاہے زیدہ‬
‫ہو یا مردہ مچھے وہ خاہے‬

‫رانی یانی نے ا یتے آدم نوں کو خکم دیا‬

‫___________‬

‫صبم بینا تمھارے لتے پہ حط آیا ہے دیکھو نو کنا ہے کس نے تھیچا ہے‬


‫؟؟‬

‫اماں چی نے لفافہ اسے یکڑانے کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 83‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫اس حط میں لکھے الفاظ پڑ ھتے اشکی ریگت شقند پڑی‬

‫کنا ہوا تم تھنک ہو کنا لکھا ہےاس میں ؟؟‬

‫اماں نے اشکی یدلتی ریگت دیکھ سوال۔ کنا‬

‫ارے کچھ پہیں ہوا اماں یس ڈنونی یاتمنگ ینانی ہونی اس میں مارے کو پہت‬
‫‪....‬بیند آرہی ہے میں خا رہی سونے‬

‫حط مبھ نوں میں دنو ختے وہ ا یتے کمرے میں خلی آنی‬

‫تھر سے اسے کھول کے پڑھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 84‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫شالم ۔۔۔‬

‫شنا ہے منرے خالف ی نوت ڈھویڈ رہی ہو منڈم چی نو میں نے سوخا میں ہی‬
‫اشکی سروعات کر دوں پہ ینا کر کہ تم مچھے پہیں ڈھویڈ شکتی جب یک میں پہ‬
‫خاہوں‬
‫ب‬ ‫ی‬‫س ت ب‬
‫اور ہاں تم ا یتے والد کی موت کو ایک خادپہ مچھ کر ھول ھی ہو خاالیکہ وہ خادپہ‬
‫پہیں فنل تھا‬

‫فقط ڈی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 85‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫اسے کیشے ییہ خال میں اشکے خالف ی نوت ڈھویڈ رہی اور مارے گھر کا ییہ مارے کو‬
‫شنکورنی کا ای نطام کریا ہوگا اماں اور نومی کو کسی مشکل میں میں پہیں ڈال شکتی‬

‫وہ حط ایتی ڈاپری میں رکھتی اب سوچ میں ڈونی تھی آخر ڈی نے ایسا ک نوں نوال کہ‬
‫مارے ے یایا۔۔۔۔۔‬
‫پہیں پہیں ان کی موت نو ایک خادپہ تھی تھر۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫وہ سوجوں میں خانے کب یسنر پہ لیتی اور بیند کی وادنوں میں کھو گئ‬

‫_____________________‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 86‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫!!!اونے سن پہ ۔۔۔۔۔‬

‫کار ڈرای نو کرنے اس نے شاتھ بیبھے ضارب کو مچاطب کنا‬

‫یار اور کیتی سنوں شارا یاتم نو تم شنانی رہتی ہو مچھے اب تھی کچھ رہ گنا ہے نو "‬
‫" شنا دو‬

‫ئظریں مویایل پہ جمانے اس نے دہانی دی‬

‫" یاگل آدمی مویایل کی خان جھوڑ اور چیشے میں نولتی خاؤں وہ کریا خا"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 87‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫ایک ہاتھ سے سبنریگ سیبھا لتے مویایل اس کے ہاتھ سے جھ ییتے اشکی خ یب‬
‫میں ڈا لتے وہ غصے سے نولی‬

‫غصہ ک نوں ہو رہی ہو کنا ہوا ہے یناؤ تھی۔۔‬

‫ضارب نے یسویش سے نوجھا‬

‫"میں کاقی دپر سے پہ نوٹ کر رہی ہوں کہ ایک گاڑی ہمارا ییچھا کر رہی ہے "‬

‫تم کنا کرنے والی ہو اب ؟؟‬

‫‪ ...‬ایک دیکھتے خاؤ منرے کاریامے ان کو ییہ خلے کہ اشنا کا ییچھا کریا کیسا ہویا ہے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 88‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫اشنا جہرے پراسرار مسکراہٹ شچانے جویا دیا‬

‫تم ایسا کچھ پہیں کرو گی آشنا میں ینا رہا ہوں ۔۔۔۔‬
‫ضارب نے اسے رو کتے کی کوسش کی مگر وہ آشنا ہی کنا جو ایتی من مانی پہ کرے‬

‫ارے لڑکی کچھ نو خنال کرو تمہیں مرنے کا سوق ہے مچھے پہیں ہے منری نو‬
‫اتھی۔۔۔۔‬

‫شادی تھی پہیں ہونی ۔۔‬

‫وہی پرایا ڈاینالگ یار کچھ ینا سوجو اب پہ کچھ زیادہ پرایا ہو گنا ہے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 89‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫گاڑی کی سینڈ پڑھانے آشنا نے اسے مسورہ دیا‬

‫گاڑی نوں کو حظریاک خد یک اوور ینک کرنے وہ اب ان لوگوں سے کاقی دور‬


‫آ خکی تھی شا متے بین سڑکیں آیس میں مل رہیں تھی وہ درمنان والے روڈ کا‬
‫اییچاب کرنے وہ پہت دور خا خکی تھی‬

‫پ‬ ‫ج‬ ‫ہ‬ ‫گ پ‬


‫ی‬
‫ھر تے ضارب آشنا کو دادا سے ہت زیادہ ڈایٹ پڑوا حکا تھا‬

‫________________‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 90‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫وہ چیشے ہی کمرے میں آنی اس کا سر خکرانے لگا اور کمرے میں موجود ہر سے‬
‫گھومتی مچسوس ہونی ۔۔۔۔‬

‫اس نے یاد کرنے کی کوسش کی آخر کنا ہوا اس نے پہاں آنے سے پہلے خایدنی‬
‫کے ہاتھ سے یانی لے کر ینا تھا‬

‫ہر سے دھندلی ئظر آرہی تھی یشہ اینا کام کر رہا تھا‬

‫ا یشے میں ایک شاپہ اسے ایتی طرف آیا دکھانی دیا‬

‫آنے والے شحص نے میت کے ڈو لتے وجود کو یازوؤں میں تھاما‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 91‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫جھو جھوڑو مچھے دی دیکھو میں اشکو یال لوں گی اور اور وہ تمھیں فٹ یال کی طرح‬
‫مارے گا۔۔۔‬

‫وہ یشے میں تھی جود کو آزاد کروانے کی کوسش کرنے لگی‬

‫ی‬ ‫ت‬ ‫ش‬ ‫ن‬ ‫ل‬ ‫ئ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫م‬ ‫ت‬
‫یں آج مھاری جو صورنی کا ایدازاہ کروایا ہے لی جب وہ آنے گا ا کو ھی د کھ‬
‫لیں گے اتھی اینا یاتم ہے‬

‫پہ کہتے اس نے میت کا دو ییہ ایار کر ہوا میں اجھاال‬

‫دو دور رہو۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 92‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫وہ اب تھی ایتی یند ہونی آیکھوں سے اور لڑکھڑانی آواز میں اسے دور ر ہتے کا نول‬
‫رہی تھی‬

‫مگر وہ ظالم دریدہ رجم تھوڑی کرنے واال تھا اسے ینڈ پہ دھکنلتے اس پہ جھکا مگر‬
‫اخایک گردن پہ کچھ لگتے کی وجہ سے وہ ایک طرف کو لڑھک گنا‬

‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ت‬ ‫ک‬‫یک ت ی‬


‫میں آ گنا میت د ھو ا ھو آ یں ھولو پہ م یں آگنا ہوں یں ا ھی پہاں‬
‫م‬ ‫م‬ ‫ک‬ ‫ھ‬
‫!!!سے خایا ہوگا خلو اتھو ہمت کرو۔۔۔‬

‫اسے اتھانے کی یاکام کوسش کی‬


‫مگر کچھ سو ختے اسے یازوں میں تھرنے وہ وہاں سے خال گنا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 93‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫_____________‬

‫صبم آخر تم ایتی ضدی اور ہٹ دھرم ک نوں ہو جب پہ مشن ہم دونوں کا تھا‬
‫ت‬
‫ہم دونوں ہی کو اس پر کام کریا تھا نو تم اکنلی ک نوں خلی گئ اگر یں کچھ ہو خایا نو‬
‫ھ‬ ‫م‬

‫!‪....‬‬

‫راید صبم کی اس خرکت کی وجہ سے کاقی غصے میں تھا‬

‫‪ ....‬ہوا نو کچھ پہیں پہ مارے کو نو قکر پہ کر‬

‫" کیشے قکر پہ کروں تمھیں نو ایتی پڑی پہیں ہے اب پہ تھی قکر پہ کروں "‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 94‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫آخری یار معاقی دے دے مارے کو ت ھر کبھی پہ خاؤں گی اکنلی یس اب جوش‬
‫!!!‪....‬‬

‫‪ ....‬ہاں اب تھنک ہے‬

‫راید نے شکھ کا شایس لنا‬

‫___________________‬

‫!!!خان پہ کس کو اتھا کر لے آنے ہو تم ۔۔۔۔‬

‫کسی یسوانی وجود کو خان کی یاہوں میں دیکھتے دادا نے سوال کنا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 95‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫!!!‪ ...‬تنری تھاتھی ہے‬

‫خان نے دایت کچکچانےکہا‬

‫نو نے شادی تھی کر لی تھی اور ہم میں سے کسی کو یالیا تھی ضروری پہیں سمچھا"‬
‫"‬

‫پہ شکایت آشنا کی طرف سے کی گتی تھی‬

‫ئظر پہیں آرہا تم لوگوں کو لڑکی مصی یت میں تھی اشکی مدد کرنے کنلتے ہی‬
‫!!!!ادھر الیا ہوں اشکی غزت کو حظرہ تھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 96‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫خان نے وضاجت کی‬

‫ہاں اب منرے روم کا دور کھولو یاکہ میں اس کو لنا شکوں اور ہاں ضارب تم خا‬
‫!!!!کے لبموں یانی ینا کے الؤ ۔۔۔۔‬

‫!!!!تم کہاں خار ہے ہو ہنرو میت کو جھوڑ کر ۔۔۔‬

‫میت کو ینڈ پر لنا کر چیشے ہی وہ خانے لگا میت اشکا ہاتھ تھا متے یشے کے زپر‬
‫اپر پڑپڑانی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 97‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫ی‬
‫اشکی پڑپڑاہٹ پہ ان بینوں کا قہقہہ گوتچا مگر خان کے آ یں دکھانے پہ ا ھوں‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫نے ا یتے میہ پہ ہاتھ رکھ لتے‬

‫" دیکھو تم ہوش میں پہیں ہو پہ یانی نی لو اس سے یشہ اپر خانے گا "‬

‫اسے شہارا دے کے یبھانے خان نے یانی کا گالس میہ سے لگایا‬

‫پہ پہیں میت کو پہیں بینا ہنرو تم میت کو یانی کا نول کے کڑوی دوانی یال"‬
‫" رہے ہو‬

‫یانی کے گالس کو ہاتھ سے دھکنلتے میت نے کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 98‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫میت ہنرو تمھیں دوانی پہیں یال رہا یانی ہے نی لو پہ تم ا یتے ہنرو کی یات"‬
‫" پہیں مانو گی کنا‬

‫اشنا نے اسے تحکارا‬

‫خنکہ لقظ ا یتے ہنرو پہ خان نے آشنا کو گھورا‬

‫ایک سرط پہ ۔۔۔۔‬

‫ھ‬ ‫ک‬‫یس ن ی‬
‫میت نے لی آ یں ییینانے کہا‬

‫!!!!منرا ہنرو مچھے جھوڑ کر پہیں خانے گا پہ ۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 99‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫!!!وعدہ کرو پہ ہنرو ۔۔۔‬

‫میت نے ہاتھ خان کی طرف پڑھانے وعدہ لینا خاہا‬

‫وعدہ اب نو نی لو ۔۔۔۔۔۔‬

‫خان نے اس کے شاتھ وعدہ لیتے کہا‬

‫میں نو کر لنا ہے خان کا شامان جب تھی پہ غصے میں ہمیں شنانے گا پہ دکھا‬
‫د یتی ہے میں نے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 100‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫ضارب نے دارم کو مویایل میں ویڈنو دکھانے سرگوسی کی‬

‫آشنا تھی میہ جھنانے ہیسی رو کتے کی کوسش کرنی کمرے سے یاہر ئکل گئ‬

‫پہ ان سب کا مسنرکہ قل یٹ تھا جہاں وہ اکھتے ہونے تھے‬

‫‪------------------------------------‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 101‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ NOVEL BANK ‫راہی ایک منزل کے‬

Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 102


E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫دو دونوں رات کے ایدھنرے میں یایپ پہ مہارت سے اوپر خانے وہ یالکونی‬
‫سے میسنر کے مچل میں کود خکے تھے‬

‫آہ ۔۔۔۔‬

‫کنا ہوا اب؟‬

‫نی نے اشکے میہ پہ ہاتھ رکھ تے اشکی سسکی کو روکا‬

‫میہ سے ہاتھ ہناؤ گے نو یناؤں گی پہ ۔۔۔‬

‫اے نے آیکھوں سے اشکے ہاتھوں کی طرف اشارہ کنا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 103‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫تھنک ہو تم ۔۔۔‬

‫!!!‪ ...‬ہاں تھنک ہوں خلو تھی اب پہیں نو یکڑے خابیں گے‬

‫!!!پہ کمرہ ہی مچھے سب سے پڑا لگ رہا ہےپہ ہی میسڑ کمرہ ہوگا ۔۔۔‬

‫ایتی دایست میں اس نے کام کی یات کی‬

‫نے وقوف کہیں کے پہ کہاں لکھا ہے کہ جو پڑا کمرہ ہوگا وہی میسنر کا ہوگا‬
‫!!!۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 104‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫اے نے اسے غصے سے گھورا‬

‫عین اسی وفت شا متے والے کمرے سے کونی ئکال اور دوسرے کمرے میں خال‬
‫گ نا‬
‫وہ دونوں یلر کی اوٹ ہونے جود کو جھنا گتے‬

‫خلو اتھی اسی روم میں خدھر سے پہ تموپہ ئکال ہے‬

‫!!!‪ ...‬اب کنا کریں دراز تھی گھ نگال ڈالے ہیں ہر خگہ دیکھ لنا کچھ پہیں مال‬

‫آشنا نے غصے سے دنوار پہ مکا مارا جہاں بییینگ لگی وہ خگہ ایک طرف کو کھل گئ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 105‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫مل گنا حفیہ روم ۔۔۔۔‬

‫ضارب پرجوش ہوا‬

‫پہ قایلوں کے ڈھنر گ نگالو اب ۔۔۔‬

‫آشنا نے اسے آرام سے اردگرد کا خاپزہ لیتے کہا‬

‫!!!!میں اس ل یپ یاپ کا ڈ ینا کانی کرنے کی کوسش کرنی ہوں۔۔۔۔‬

‫یاسورڈ پرانی کرنے اس نے کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 106‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫ایک یار دو یار بیسری یار آخر اس نے ہر ہی لنا‬

‫اس میں نو پہت کچھ ہے جو ہم اس میسڑ کے خالف اسنعمال کر شکتے ہیں مگر‬
‫جو قایل ذکر یات ہے وہ ہے پہ کہ آنی چی ییچاب کا تھی اس میسڑ کے شاتھ کونی‬
‫پہ کونی لنک نو ضرور ہے پہ لوگ کچھ نو پہت حظریاک غنر قانونی کر رہے ہیں‬
‫!!!!۔۔۔۔۔‬

‫آشنا نے قلیش میں کانی ہونی قایلز پہ ئظریں جمانے ضارب سے کہا جو اب یک‬
‫ایک ہی قایل نی جھکا اسے غور سے دیکھ رہا تھا‬

‫آشنا مل گنا ایک اور پہت پڑا پروف ۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 107‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫ضارب نے پرجوش ہونے کہا‬

‫!!!ارے یار آہسیہ کونی آگنا پہ ہم دونوں نو گتے کام سے ۔۔۔‬


‫اجھا ایسا کنا ہے اس قایل میں ۔۔۔‬

‫آشنا نے اسے قاینل پڑھنا دیکھ نوجھا‬

‫!!!!اس میں اشلچے کی معلومات ہیں جو پہت پڑی مفدار میں خریدا گنا ۔۔۔‬

‫یب ہی یاہر سے کسی کے قدموں کی آواز شنانی دی ۔۔۔۔‬

‫آشنا کی ئظریں قلیش کی طرف گییں جس میں اب ‪ ٪99‬ڈ ینا پرایشفر ہو حکا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 108‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫اس حفیہ کمرے سے ئکلتے وہ لوگ کسی کی تھی ئظروں میں آنے ئعنر چیشے آنے‬
‫تھے و یشے ہی وایس خلے گتے‬
‫ک نویکہ اس وفت جو شحص کمرے میں آیا تھا وہ سراب کے یشے میں مست تھا اسے‬
‫کچھ ییہ ہی پہیں خال‬

‫_________________‬

‫وہ گھر سے یازار خانے کنلتے ئکلی ہی تھی کہ اخایک سے قاپریگ سروع ہو گئ چیشے‬
‫اسے ہی یساپہ ینایا گنا ہو جوکس ہونے کی وجہ سے اس نے جود کو تچایا‬
‫مگر قاپریگ مسلسل خاری تھی اور قاپر کرنے والے تھی یاس ہی یاس آنے خا‬
‫رہے تھے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 109‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫منرے یاس نو ایک آخری گولی تچی ہے اب کنا کروں وہ ایک لمچے کو عاقل‬
‫ہونی اک سینانی ہونی گولی اس کی طرف پڑھی‬
‫ل‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫ئ‬
‫اس نے آ یں یچ یں گر جب ھوڑی دپر عد آ یں ھو یں نو اس کے‬
‫شا متے کونی ٹ یبھنا مچالف لوگوں پر گولناں پرشا رہا تھا‬
‫جہرے کو رومال سے کور کتے وہ جو کونی تھی تھا اس کے حصے کی گولی ا یتے جسم‬
‫میں ی نوست کروا حکا تھا‬

‫کون ہو تم اور منری مدد ک نوں کر رہے ؟؟؟‬

‫اس کا جہرہ ایتی طرف کو کرنے کوسش میں وہ اشکے جہرے سے رومال ہنا خکی‬
‫ت ھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 110‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫لفنڑ تم پہاں تھی آ گتے تم منرا ییچھا کر رہے ہو پہ یناو مچھے اس سے آگے تھی‬
‫وہ سوال کرنی مگر اس کے کندھے سے رسیہ جون دیکھ کر قورا اشکا یازو یکڑنے اینا‬
‫دو ینا گلے سے ایارنے یاید ھتے لگی‬

‫ارے یاگل لڑکی تم پہ کنا کر رہی ہو اینا دو ییہ ک نوں یایدھ رہی ہو تم منرا رومال‬
‫یایدھو جو اتھی منرے جہرے سے ایارا تم نے ۔۔۔‬

‫صبم کے جہرے پہ پرقکر اپرات د یکھے اس نے کہا‬

‫تمھارا رومال اڑ گنا اب جپ خاپ منرے شاتھ ہاسینل خلو جون پہت پہہ رہا ہے‬
‫تمھارا ۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 111‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫وہ لوگ کون تھے خبھوں نے تم پہ جملہ کنا؟‬

‫تچانے اس کی یات ما یتے کے دادا نے سوال کنا‬

‫مچھے پہیں ییہ کون تھے ک نوں تھے تم منرے شاتھ خلو ۔۔۔‬

‫میں خا رہا ہوں و یشے تھی اب وہ لوگ خا خکے ہیں نو مچھے تھی اب خایا ہے ۔۔۔‬

‫صبم کی یات شتے ئعنر وہ ایتی گاڑی کی طرف پڑھنا وہاں سے خال گنا تھا پہ اور یات‬
‫تھی کہ اس کے کندھے میں کاقی درد ہو رہا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 112‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫پہ بیسری یار تھا جب وہ اس یاگل لڑکی کی وجہ سے مشکل میں پڑا تھا‬

‫کونی نو وجہ تھی جو نوں قسمت یار یار اسے شا متے ال کھڑا کر رہی تھی‬

‫__________________‬

‫میت کو جب ہوش آیا نو وہ ا یتے گھر خانے کی ضد کرنے لگی خان اسے لتے اس‬
‫کے گھر کے دروازے پہ کھڑا تھا دروازے کھال تھا‬

‫میت منری یات سنو تم اس گھر میں پہ خاؤ تمھاری ماں نے ہی تمھیں ا ش تے‬
‫لوگوں میں فبمت کے کر تھیچا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 113‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫ماں ہیں وہ منری آپ ان کے یارے میں ایسا سوچ تھی کیشے شکتے ہیں ۔۔۔‬

‫میت نو ایتی ماں کے یارے میں پہ زیان کے غصہ ہی ہوگئ‬

‫ت‬ ‫ت‬ ‫ن‬ ‫ئ‬


‫منڈتم صجیح کر لیں ماں پہیں سوی لی ماں اب اگر کچھ ھی ہوا نو کونی مھیں‬
‫!!!!تچانے پہیں آنے گا یاد رکھنا منری یات ۔۔۔۔۔‬

‫خان نے اس کے تھولے ین پہ اقسوس کنا‬

‫وہ دونوں چیشے ہی گھر کے ایدر گتے ڈراینگ روم سے آنی آوازوں نے اتھیں قدم‬
‫رو کتے نی مجنور کر دیا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 114‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫تم نے کہا تھا کہ لڑکی پہت معصوم ہے وہ نو پہت خالک ئکلی اور کو تھے سے‬
‫!!!!‪ ....‬تھاگ ئکلی تم نے ہی جھنایا ہے اب اسے‬

‫رانی یانی کا آدمی میت کی ماں کے شا متے کھڑا نول رہا تھا‬

‫ہاں نو معصوم ہی تھی مچھے کنا ییہ وہ پہ سب تھی کر لے گی منرا اب کونی واشطہ‬
‫پہیں میں نے ا یتے سر سے اشکا میچوس نوجھ ایار ت ھی نکا تھا اور رقم تھی لے لی‬
‫!!!!تھی پہ نو تم لوگوں کی علطی تھی کہ شبھ نال پہیں شکے ۔۔۔۔۔‬

‫الفاط تھے یا کونی سیشہ جو میت کے کانوں میں ایڈیال گنا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 115‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫اس کے قدم لڑکھڑانے مگر خان نے اسے ا یتے مصنوط ہاتھوں میں تھام لنا اور‬
‫کچھ تھی نولے ئعنر وہ اسے لتے وہاں سے جپ خاپ خل دیا‬
‫وہ ف نصلہ کر حکا تھا کہ اسے کنا کریا مگر میت کا ریکشن کنا ہونے واال تھا پہ نو وفت‬
‫ہی ینایا‬

‫‪------------------------------------‬‬

‫دادا ہمارے ہاتھ پہت اہم ی نوت لگے ہیں جو ئقینا اس کیس میں ہمارے"‬
‫" لتے مددگار یایت ہو یگے‬

‫جون آلود شقند ڈو ییہ ہاتھ میں یکڑے وہ خانے کب سے سوجوں کے گہرے سمندر‬
‫میں کھویا ہوا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 116‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫آشنا کی یات پہ ہوش کی دینا میں آیا‬

‫ہ‬‫ہ‬‫ہ‬‫ہ‬‫ہ‬‫ہ‬‫ہ‬‫ہ‬‫ہ‬‫ہ‬‫ہ‬‫ہہ‬
‫ہم گڈ۔۔‬ ‫!!!‬

‫ھ‬ ‫م‬ ‫ت‬


‫اور پہ یں کنا ہوا ہے ؟؟؟‬

‫!!‪ ...‬گولی جھو کر گزر گئ یس‬

‫ئقصنل ینانے سے گرپز کنا ک نویکہ پہ ائکا روز کا معمول تھا چیشےان کا کام تھا وہ نو‬
‫سر پہ کفن یایدھ کے ئکلتے تھے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 117‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫"آشنا مچھے تم سے کام ہے"‬

‫خان جو میت کو ا یتے کمرے میں جھوڑیا دادا کے کمرے میں آیا تھا شا متے کھڑی‬
‫آشنا سے مچاطب ہوا‬

‫ارے کہیں ہم جواب نو پہیں دیکھ رہے دی گریٹ شنر خان جو آشنا سے کام‬
‫!!!!۔۔۔۔۔‬

‫آشنا ہو اور ڈرامے پہ کرے پہ نو ہو ہی پہیں شکنا‬

‫مزاق کے موڈ میں پہیں ہوں میں شندھی سی یات کریا ہوں تم میت کو مناؤ‬
‫!!!‪ ....‬کی وہ مچھ سے ئکاح کر کے تم نے اسے ہر خال میں راضی کریا ہے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 118‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫خان کی یات سیتے ان بینوں نے جنرت سے خان کو دیکھا‬

‫ا شتے کنا دیکھ رہے ہو کونی انوکھی یات نو پہیں کی میں نے کسی نے شہارا لڑکی‬
‫!!!‪ ....‬سے ئکاح کر کے اسے تحقظ فراہم کریا نواب کا کام ہے‬

‫م‬ ‫ک‬‫م‬
‫ئظریں خرانے اس نے یات ل کی‬

‫" یات پہ نو پہیں ہے اضل یات جو ہے وہ ینابیں وجہ پہ پہیں ہے "‬

‫!!!کونی اور وجہ پہیں ہے پہ ہی یات ہے جو میں نے ینانی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 119‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫وہ تھی اس کے دوست تھے شچ اس کے میہ سے اگلوانے ینا کیشے جھوڑ شکتے‬
‫تھے‬

‫نو تھر ئظریں ک نوں خرا رہے تھے جب یک آشنا کو نوری یات پہیں ینابیں گے "‬
‫"وہ نو آیکی مدد پہیں کرے گی‬

‫آشنا نے ضارب کی یات پہ کندھے آحکا دنے چیشے نول رہی ہو ایسا ہی ہے۔۔‬

‫!!!یسند کریا ہوں میں اسے اب سن لنا اب نو کر دو منرا کام ۔۔۔۔‬

‫خان نے خان جھڑانی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 120‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫ایتی ہیسی کنڑول کرنی آشنا میت کو منانے خل دی‬

‫دیکھو میت تم تھی خایتی ہو اور ہم تھی تمھاری حفاطت کنلتے پہ ضروری ہے‬
‫م‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ب‬ ‫ی‬‫ب‬
‫تمھاری ماں ہی تمھاری دسمن ین ھی ہے اور اب نو وہ کو ھے والے ھی یں‬
‫ھ‬ ‫ت‬
‫ڈھویڈ ھتے تھر رہے ہیں ا یشے میں ہمارے یاس اور کونی خارہ پہیں ہے‬

‫نو ئفرینا آدھے گ ھیتے سے میت کو سمچ ھا رہی تھی‬

‫مگر میں کیشے کسی اتچان سے۔۔۔۔۔‬

‫اتچان پہیں ہے وہ ہنرو ہے ۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 121‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫آشنا نے اشکی کہی یابیں یاد کروابیں نو وہ ئظریں جھکا گئ‬

‫ہمارے خان تھانی پہت ا جھے ہیں ماضی میں ائکا کونی افبنر تھی پہیں رہا‬
‫!!!۔۔۔۔۔‬

‫آشنا نے ینایا ضروری سمچھا‬

‫مچھے م نظور ہے۔۔۔‬

‫لڑکی مان گی مان گئ لڑکی ۔۔۔۔۔۔‬

‫آشنا نو یاقاعدہ خالنے ہونے تھنگڑا ڈا لتے لگی تھی جوسی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 122‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫________________‬

‫آج وہ راید کو اماں اور نومی سے ملوانے النی تھی یاکہ ان دونوں کی شادی کنلتے‬
‫لگانی گتی ایک ہی رٹ خبم ہو شکے‬

‫اماں ان سے ملتے پہ مارے کو لنگ راید ہیں تھارے سے ملنا خا ہتے تھے نو‬
‫مارے شاتھ آ گتے۔۔۔۔‬

‫صبم نے ئعارف کروایا‬

‫اماں نو ایتی صبم کے شاتھ کھڑے اس جوپرو جوان کو دیکھ پڑی جوش ہوبیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 123‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫آؤ بینا بیبھو پہاں اور تم پہاں کنا کر رہی ہو کھڑی کونی خانے یانی کا ای نطام کرو "‬
‫"‬

‫ت‬ ‫خ‬ ‫ھ‬ ‫ت‬


‫اسے بیبھتے کا کہتی اماں صبم کو یج کی ھی‬

‫اماں چی یات پہ ہے کہ میں آیکی بیتی صبم کو پہت یسند کریا ہوں و یشے نو پہ‬
‫یات منرے پڑوں کے کرنے کی ہے منرا کونی اور ہے پہیں جو پہ یات کریا اس‬
‫لتے میں جود ہی اینا سوال آپ کے یاس لے کر آیا ہوں آپ مچھے اینا فرزید ینا لیں‬
‫!!!!۔۔۔‬

‫راید نے تچانے گھمانے تھرانے کے ضاف الفاظ میں یات کی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 124‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫صبم کی اماں کی جوسی کا نو تھکاپہ ہی پہ تھا‬

‫" بینا مچھے کونی اغنراض پہیں ہے میں نو خاہتی ہوں صبم ا یتے گھر کی ہو خانے "‬

‫" میں خاہنا شادگی سے ئکاح ہو اور تھی اگلے مہیتے سے پہلے پہلے "‬

‫راید کو کاقی خلدی میں لگ رہا تھا‬

‫مگر بینا ۔۔۔۔۔‬

‫مارے کو م نظور ہے کونی اغنراض پہیں مارے کو ۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 125‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫اس سے پہلے کہ صبم کی اماں کچھ کہتی صبم مے اینا ف نصلہ شنا دیا‬

‫" ارے نومی مبھانی نو الجوسی کا موفع ہے میہ میبھا کریں "‬

‫اماں نے نومی کو آواز دی‬

‫چی اماں اتھی الیا‬

‫__________________‬

‫میسڑ ضاجب دو یتی لڑکناں کو تھے سے تھاگ گئ ہیں ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 126‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫رانی یانی نے ڈرنے ڈرنے ان کو ینایا‬

‫ا یشے کیشے تھاگ گئ تم لوگ مشہور کر کے سو رہے تھے کنا جو لڑکناں تھاگ‬
‫گئ تم لوگوں کو ا یتے بیشے میں کس لتے د ینا ہوں نوں نے جنر سونے‬
‫!!!!کنلتے۔۔۔۔‬

‫میسڑ کو ان یکموں کی قوج پہ پڑا غصہ آیا‬

‫ہمیں پہیں ییہ کیشے تھاگ گئ ہیں مگر ہم کوسش کر رہے ہیں کہ ان کو ڈھویڈ لیں‬
‫۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 127‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫کونی ضرورت پہیں ہے میں جود کریا ہوں کچھ تم لڑک نوں کی قونو دے دو مچھے‬
‫!!!۔۔۔‬

‫ایک کی قونو ہے ضاجب ۔۔۔‬

‫رانی یانی نے قونو ان کے ہاتھ میں تمھانے کہا‬

‫میسڑ ضاجب نے وہیں بیبھے۔ وہ ئصوپر صبم کو سینڈ کی اور خلد از خلد اس لڑکی کو‬
‫ڈھویڈنے کا کہا ئقول ان کے پہ لڑکی اغوا ہوخکی تھی‬

‫__________________‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 128‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫ہ‬ ‫پ‬
‫ی‬
‫جب وہ وہاں چی نو ایک لمنا جوڑا آدمی سر پہ ہوڈی ڈالے دنوار کی طرف میہ‬
‫کتے بییینگ ینانے میں مشغول تھا‬

‫نولو ک نوں مچھے یالیا پہاں تم مارا یاتم ضا ئع کر رہے ہو مچھے منرے مقصد سے"‬
‫تھ نکانے کی یاکام کوسش کر رہے ہو ت ھارے کو کنا لگنا ہے کونی تھی آ کے نولے‬
‫گا کہ مارے یایا کا فنل ہوا ہے نو میں ئقین کر لوں گی خنکہ مارے کو معلوم ہے‬
‫" وہ ایک سمنل ایکسنڈیٹ تھا اور کچھ پہیں‬

‫وہ ایک ہی شایس میں نول گئ‬

‫" منڈم چی آیکو پہ سب چینا سمنل لگ رہا ہے اینا ہے پہیں "‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 129‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫اوہ کینوس پہ ہاتھ خالنے نوال‬

‫میں کیشے مان لوں ئعنر کسی ی نوت کے وہ تھی کسی اتچان شحص کی یات جو جود‬
‫!!‪ ....‬ایک کرتمنل ہے‬

‫ت‬
‫" نو منز پہ جو ببنرز پڑے ہیں وہ اتھاؤ اور دیکھو تھر شاید یں ین آ خانے "‬
‫ق‬ ‫ئ‬ ‫ھ‬ ‫م‬

‫اب اشکے ہاتھ خالنے میں تنزی آگتی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 130‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫پہ نو منرے یایا واال کیس ہے جس پہ وہ ایتی موت سے پہلے کام کر رہے ت ھے‬
‫اتھوں نے ائکل کو حط ک نوں لکھا وہ وہاں خا کر یا تھر قون پر تھی نو ینا شکتے تھے‬
‫!!!!اور اس میں موجو دہ میسڑ ضاجب کا یام ک نوں ۔۔۔۔‬

‫تم جود ایدازہ لگا لو پہ حط ضرف تمھارے یایا نے آنی چی وخاہت"‬


‫گنالنی ضاجب کو لکھا ان کے عالؤہ کسی نے پہیں پڑھا تھا نو تھنک اسی دن‬
‫" تمھارے یایا جب ان سے مل کے وایس نو ا یشے کیشے ائکا ایکسنڈیٹ ہوگنا‬

‫نو تمھارے یاس پہ لبنر کنا کر رہا ہے ؟؟‬

‫وہ ایتی نے وقوف تھی پہیں تھی چیتی وہ اسے سمچھ رہا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 131‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫پہت اجھا سوال کنا ہے تم نے‬

‫کینوس کے شا متے سے ہیتے وہ اب اشکی طرف جہرہ کتے کھڑا تھا مگر وہ اتھی‬
‫تھی اشکا جہرہ پہیں دیکھ شکتی تھی‬

‫میں نے پہ حط تمھارے آنی چی ائکل کے گھر سے خرایا ہے تم نو خایتی ہو "‬


‫" ایک کرتمنل کنلتے کچھ تھی مشکل پہیں ہویا و یشے کچھ اور تھی ہے منرے یاس‬

‫پہ کہتے وہ مویایل پہ رکاڈیگ خال حکا تھا‬

‫ہم نے پہت پہلے اشکے یاپ کو خبم کر دیا تھا مگر وہ لڑکی مچھ پہ پہت تھروسہ"‬
‫" کرنی ہے میں نے اسے ڈی کے ییچھے لگایا ہے یاکہ وہ تمھیں ڈی سے تچا شکے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 132‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫جستے چیشے وہ رکاڈیگ سیتی گئ اشکے جہرے پہ یشیتے کی نویدیں تمودار ہونے لگیں‬
‫ت‬ ‫ب‬ ‫ی‬‫ب‬ ‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫وہ کنا ھتی رہی اور کنا ئکال وہ ایسان جشے وہ یاپ کا درجہ یک دے ھی ھی‬

‫!!!بیبھ خاؤ کرسی پہ پہیں نو گر خاؤ گی تم لڑکی ۔۔۔‬

‫اس مصنوط لڑکی کو لڑکھڑایا دیکھ اس کنلتے ایدازہ لگایا مشکل پہ تھا کہ وہ نوٹ‬
‫خکی ہے‬

‫مارے کو تھاری مدد خا ہتے ا یتے یایا کے فنل کا سراغ لگابیں گے ہم آخر ک نوں‬
‫کنا ائکل نے ایسا اگر اتھوں نے پہیں کنا نو کون تمہے ہے پہ سب کرنے واال‬
‫!!!‪....‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 133‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫وہ غزم سے نولی‬

‫میں ک نوں کروں تمھاری مدد آخر لگتی کنا ہو تم منری میں ضرف ای نوں کنلتے حظرہ‬
‫!!!!‪ ....‬مول لینا ہوں اور تم نو منری ایتی تھی پہیں ہو‬

‫وہ ایسان ضاف جواب دے گنا‬

‫!!!نولو کنا خا ہتے تھارے کو اس کے یدلے جو خا ہتے وہ ہم دیں گے ۔۔۔‬

‫وہ تھی تھان خکی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 134‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫پہ سرط پہ میں تمھاری مدد کر شکنا ہوں نولو اگر م نظور ہے نو ۔۔۔۔‬

‫ج‬ ‫ُ‬
‫اس نے یات ادھوری ھوڑی‬

‫‪...‬مچھے تھاری ہر سرط م نظور ہے نولو کنا خا ہتے تھارے کو‬

‫" زیادہ کچھ پہیں پہ مولوی ضاجب کو نوجھیں یس ف نول ہے نول د ینا"‬

‫مولوی ضاجب کے شاتھ دو لڑکے تھی تھے کو اسی وفت وہاں آنے تھے ان‬
‫کے شاتھ‬

‫!!ہم تم سے ئکاح پہیں کر شکتے ہیں کونی اور راسیہ یناؤ ‪..‬۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 135‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫اتھی کل ہی نو اس نے راید کو ماں اور تھانی سے ملوایا تھا اب ا ش تے کستے کسی‬


‫سے ئکاح کر لیتی وہ تھی ایک کرتمنل سے‬

‫م‬ ‫ت‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫ت‬


‫میں نے یں ینایا تھا کہ یں ضرف ا نوں لتے ہی ر ک لینا ہوں اگر یں"‬
‫ھ‬ ‫ش‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫ھ‬
‫" مدد پہیں خا ہتے نو تم خا شکتی ہو‬

‫ا یتے ہاتھ میں پہتی چین کو گھمانے اس نے کہا‬

‫میں تھارے سے ئکاح کرنے کنلتے ینار ہوں مگر ماری تھی ایک سرط ہے"‬
‫" مارے یایا کے قا یلوں کا ییہ خلتے کے ئعد تم مارے کو ظالق دے دو گے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 136‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫!!اوکے م نظور ہے مچھے ۔۔‬

‫صبم کی سرط پہ اشکے جہرے پہ مسکراہٹ آنی تھی گہری شفاک مسکراہٹ تھی‬

‫کچھ ہی لمچوں کا کھنل تھا وہ صبم شلطان سے صبم دارم آفندی ین خکی تھی ایک‬
‫ا یشے شحص کی منکوجہ جشکا ضرف یام ییہ تھا وہ تھی اتھی کچھ لمچے ہی معلوم ہوا تھا‬
‫اسے‬

‫‪------------------------------------‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 137‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫صبم تم آج رات میں میسڑ ضاجب کے پہاں رک خایا ہمیں اظالع ملی ہے"‬
‫کہ ان کی خان کو حظرہ ہے اور ڈی اس پہ جملہ کرنے وال ہم اقدامات کر رہے‬
‫" ہیں‬

‫آنی چی وخاہت گنالنی نے صبم کو آرڈرز د یتے‬

‫صبم کا دل خاہا کہ اتھی ان کا گرینان یکڑے اور نو جھے منرے یایا نے اس‬
‫وطن کنلتے وردی کنلتے ا یتے ہی لوگوں سے خان ک نوں گ نوانی آخر ک نوں کنا ایسا آپ نو‬
‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫ت‬
‫ان کو دوست ھتے تھے پہ نو ھر‬

‫مگر وہ اوکے سر کہتے کے سوا کچھ پہ کہہ شکی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 138‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫اگر ڈی چی یات تھنک یایت ہونی نو پہیں ہو شکنا ہے وہ جھوٹ نول رہا ہو مگر‬
‫وہ ی نوت وہ کیشے جھوٹ ہو شکتے پہیں پہیں احکل کنا ہے جو پہیں ینایا خا شکنا‬
‫جھونے ی نوت تھی ینا لتے خانے‬

‫وہ ایتی سوجوں میں گم تھی اور ادھر سنطان ایتی خال کے کامناب ہونے پہ‬
‫جوش ہو رہا تھا‬

‫_______________‬

‫میت سرخ جوڑے میں دلھن یتی پہت یناری لگ رہی تھی ہویا نو ضرف شادگی‬
‫سے ئکاح تھا مگر خان کی جواہش تھی کہ وہ اسے سرخ جوڑے میں د یکھے اس میں‬
‫شاتھ دیا تھا آشنا نے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 139‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫مولوی ضاجب ئکاح پڑھوا خکے تھے اور خان ا یتے دوسنوں سے منارکناد وصول‬
‫کرنے دل میں ا یتے رب کا شکر گزار تھا کہ اس نے جو خاہا وہ مل گنا‬

‫ارے ارے سرمایا خا رہا ہے ۔۔۔۔‬

‫آشنا نے جھپ جھپ کے خان کو دیکھ کے سرمانی میت کو کہا‬

‫!!!ارے سوہر ہیں وہ ہمارے اب سرمایا نو بینا ہے پہ ۔۔۔‬

‫میت کی یات پہ آشنا نے جنرت سے اسے دیکھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 140‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫ارے ارے اب نو تھاتھی چی نو لتے تھی لگی ہیں‬

‫آشنا ینگ کرنے نولی‬

‫‪ ...‬آشنا یس کر دو اب اس معصوم کو ک نوں ینگ کر رہی ہو‬

‫دادا نے آشنا کو ڈا بیتے کہا‬

‫!!!ہاں تھتی ک نوں ینگ کر رہے ہو تم سب مل کے منری ینگم کو ۔۔۔‬

‫خان کی آواز پہ میت کے دل کی دھڑکییں پڑھ گئ تھی اور اس پہ منری ینگم کہنا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 141‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫خان نے اس کے دل میں گھر نو اسی دن کر لنا تھا جب اشکی غزت کی حفاطت‬
‫کی تھی اس نے‬

‫‪----------------------‬‬

‫ک‬ ‫م‬ ‫ت‬


‫صبم کنا ہوا ہے یں یں د کھ رہا ہوں ل سے م م م ہو خنالوں یں ہی "‬
‫م‬ ‫س‬ ‫گ‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫ھ‬
‫"کھونی ہو کونی کام تھی ا جھے سے پہیں کر رہی‬

‫صبم کو آپ نے خنالوں میں گم دیکھ راید نوجھ ہی بیبھا ک نویکہ ایسا کبھی پہیں ہوا‬
‫تھا کہ صبم جپ جپ رہے یا کونی یات ہو اور وہ راید کو پہ ینانے‬

‫ق‬
‫" کچھ پہیں ہوا مارے کو تھارے کو کونی علط ہمی ہونی ہے میں تھنک ہوں"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 142‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫صبم نے جود کو یارمل کرنے جواب دیا‬

‫پہیں صبم کچھ نو ہوا ہے اگر تم کیس کے یارے میں سوچ کر پریسان ہو نو "‬
‫" اس کنلتے پرشان ہونے کی ضرورت پہیں ہے وہ ہم مل کر کر لیں گے خل‬

‫راید نے سوخا شاید وہ کیس کو لگ کر پریسان ہے مگر اس مرییہ ایسا پہیں تھا وہ‬
‫ا یتے آپ یارے میں سوچ رہی تھی ایتی زیدگی کے اس یتے موڑ کے یارے میں‬
‫سوچ رہی تھی‬

‫!!!!ہاں یس اسی کیس کی وجہ سے مارا دماغ آؤٹ ہو رہا ہے ۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 143‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫اب کنا نولتی ئکاح کر کے آ گئ ہوں وہ تھی اس ایسان سے جس کو خایتی یک‬
‫پہیں‬

‫میسڑ ضاجب کے گھر ر کتے کی یات اس نے راید سے جھنانی تھی ک نویکہ سے‬
‫آنی چی سر کے آڈرز تھے‬

‫_____________‬

‫" آشنا مچھے پہ دادا پہ شک ہے کچھ نو ہے جو وہ ہم سے جھنا رہے ہیں "‬

‫پرگر سے ائصاف کرنی آشنا سے ضارب نے کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 144‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫" ‪ ٫‬لگنا نو ہے مگر کنا کریں ان سے نوجھ تھی نو پہیں شکتے کہ کنا جھنا رہے ہیں‬

‫ا ش تے تمشکل لقظ ادا کتے‬

‫"سب ا یتے گھر کے ہو گتے ایک ہم ہی رہ گتے ہیں"‬

‫ضارب کو ا یتے آرمان کھانے خا رہے تھے‬

‫!!!تم جود ہی ا یتے ڈرنوک ہو کہ ا یتے والے سے ڈرنے ہو ۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 145‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫اب دیکھو مچھے ڈرنوک پہ نولو شالے ضاجب سے ڈریا بینا ہے یات کم گولی زیادہ "‬
‫" خالنے ہیں وہ‬

‫ضارب نے دادا کا غصہ یاد کرنے کہا‬

‫!!!‪ ...‬تھر نو تمھارا کونی خایس پہیں‬

‫پہ یار کچھ نو ہمارا تھی ین ہی خانے گا پہ‬

‫ضارب نے امند سے کہا‬

‫____________‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 146‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫" پہ روم پہ آپ اس میں تھہر شکتی ہیں مس صبم "‬

‫میسڑ ضاجب جود سے روم دکھانے آنے تھے‬

‫!! شکرپہ سر‬

‫" کسی تھی جنز کی ضرورت ہو اپ کال کر شکتی ہیں"‬

‫!! اوکے سر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 147‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫وہ یتے یلے جواب دے رہی تھی اس کی جھتی جس کچھ نو علط ہونے کا ی نعام‬
‫دے رہی تھی مگر کنا پہ پہیں ییہ تھا‬

‫اتھی تھوڑی ہی دپر گزری تھی کہ مالزم ڈپر کے آیا جشے اس نے پہ کہہ کر‬
‫ت‬
‫وایس ھچوا دیا کہ وہ ڈپر کرکے آنی ہے‬

‫آدھے گ ھیتے ئعد وہ جوس لتے کھڑا نو اسے بینا پڑا‬

‫مگر اسے جوس کا ذائفہ کچھ مجنلف لگا وہ تھر تھی گالس خالی کرنے پرے پہ رکھ‬
‫گئ‬

‫تھوڑی ہی دپر گزری تھی کہ اسے اینا سر خکرایا مچسوس ہوا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 148‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫وہ گرنے پڑنے دروازے یک گئ مگر اس سے پہلے کہ وہ یاہر خانی کونی اسے ایدر کی‬
‫طرف دھکنلتے روم میں آگنا‬

‫ہ‬ ‫پ‬ ‫ہ‬ ‫پ‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫پ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫م‬ ‫ت‬
‫" یں ییہ ہے مھارا جشن ہت الجواب ہے یں سی نے لے پہ یں ینایا"‬

‫خنایت سے اس کے جہرے کی طرف ہاتھ پڑھایا وہ نوال‬

‫" چی یث ایسان تم دور رہو مارے سے پہیں نو تچھے جھوڑے گی پہیں میں "‬

‫وہ یشے میں تھی اسے دھمکی دے رہی تھی‬

‫" تم فند میں ہو نے یس لڑکی تھر تھی دھمکناں آفریں ہے "‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 149‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫میسڑ ایک ہاتھ میں نویل یکڑے یشے سے جور لہچے میں نوال‬

‫تم نو صیح یک تھول خکی ہوگی کہ تم ھارے شاتھ ہوا کنا ہے و یشے ایک یات‬
‫یناؤں تمھارے یاپ کو تھی ہم نے مارا تھا ہمارے خالف ی نوت جو اکھ تے کر لتے تھے‬
‫اس نے‬

‫صبم کا دو ییہ ایارنے وہ زمین پہ ت ھینکتے نوال‬

‫اس سے پہلے کہ صبم کا دو ییہ فرش پہ گریا دو مصنوط ہاتھوں نے اسے یکڑ لنا ت ھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 150‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫‪------------------------------------‬‬

‫اس سے پہلے کہ صبم کا دو ییہ فرش پہ گریا دو مصنوط ہاتھوں نے اسے یکڑ لنا ت ھا‬

‫ت‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫م‬ ‫ت‬


‫یں کنا لگا تھا ا تی آشانی سے لڑکی ہاتھ اخانے گی اور وہ ھی کونی عام لڑکی "‬
‫" پہیں یلکہ ڈی کی ی نوی‬

‫وہ غصے سے میسڑ کے میہ پہ مکے پرشانے اشکا تھوپڑا لہو لہان کر حکا تھا‬

‫"انے تھانی نو کون ہے اور ک نوں رونی کی طرح مار رہا مچھے "‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 151‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫تچارے میسڑ کو نو سمچھ پہیں آنی آخر اسے اس طرح دھویا ک نوں خا رہا‬

‫‪ ...‬میں کون ہوں اشکا جواب خا ہتے تچھے کمیتے ایسان‬

‫اینا ہاتھ رو کتے اس نے ا یشے نوجھا چیشے وافعی اسے ینانے واال ہو میں کون‬
‫ہوں‬

‫ہاں تھانی ینا کون ہے نو ۔۔۔‬

‫میسڑ کی مری ہونی آواز آنی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 152‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫تنری پریادی ۔۔۔۔‬

‫ایک گھویسا میہ پہ پڑا تھا کہ میسڑ کا دایت زمین پہ شالمی بیش کر رہا تھا چیشے "‬
‫" نول رہا اور نوجھو کون ہو تھانی مل گنا جواب‬

‫آہ پہ کی ڈال دیا آیکھوں میں ۔۔۔‬

‫ک‬ ‫ئ‬ ‫چ‬ ‫ی‬ ‫خ‬


‫آیکھوں میں مرچی یاؤڈر کی وجہ اس کی یں ل گئ ھی‬
‫ت‬

‫پہ منری ی نوی پہ پری ئظر رکھ تے کنلتے تھا آج کے ئعد اگر اسے آیکھ اتھا کے تھی‬
‫ک‬‫ی‬
‫‪ ..‬دیکھا پہ نو تنری آ یں ئکال کے دروازے پہ ل نکا دوں گا یں‬
‫م‬ ‫ھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 153‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫غصے سے اشکی جنڑے یتے ہونے تھے آخر کو صبم اس اشکی منکوجہ تھی کیشے‬
‫پرداست کر شکنا تھا وہ پہ سب ہونے دیکھ‬

‫صبم کے گرد ڈو ییہ لیینا اسے یازوں میں تھریا وہ وہاں سے خال گنا‬

‫ڈی دسمن سے نو ئظریں ہنا کر غفلت پرت شکنا ہے مگر ای نوں سے پہیں اس‬
‫نے صبم کی ہر خرکت پہ ئظر رکھی تھی‬

‫_________________‬

‫آشنا خانے کو یال دو ایک کپ ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 154‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫ایتی خنکٹ صوقے پہ ت ھینکتے خان نے مویایل میں مصروف آشنا کو کہا‬

‫ایک عدد ی نوی ہے خناب آپ کے یاس اس سے کہتے پہ خانے تھی ینا دے"‬
‫" گی اور آیکو کھایا تھی کھال دے گی‬

‫آشنا نے مویایل سے ئظریں ہنانے ینا کہا‬

‫پہ لیں یانی ۔۔۔۔‬

‫یب ہی میت یانی کا گالس لتے خان کے زمانے آ کھڑی ہونی‬

‫میت کی سریلی آواز ہی خان کی شاری تھکن ایار گئ تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 155‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫میت وہ ایک کپ خانے ینا دو ۔۔۔۔‬

‫خان نے ئظریں جھکانے کھڑی میت کو کہا‬

‫خان کی مجیت نے میت کی زیدگی کی شاری محرومناں خبم کر دی تھی اسے‬


‫اجساس دالیا تھا کہ وہ تھی اہم ہے‬

‫_______________‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 156‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫صبم جب صیح اتھی نو جود کو ا یتے کمرے میں یایا وہ خاضی جنران ہونی کہ رات نو‬
‫وہ میسڑ کے گھر تھی اور آگے کا م نظر یاد کرنے اس کے جہرے پہ شحت یاپرات‬
‫آ گتے‬

‫وہ لفنڑ تھنک نول رہا تھا مارے کو اس کی یات مان لیتی خا ہتے تھی ۔۔۔‬

‫اسے یاد کرنے صبم کے جہرے پہ مسکراہٹ آگتی تھی اسے رات کا ایک ایک‬
‫م نظر یاد تھا دادا کا میسڑ کو ماریا صبم کو اس کے خ نگل سے تچایا۔۔۔‬

‫اتھی وہ اتھی خنالوں میں ہی کھونی کے اماں دھڑام سے دروازے کھو لتے ایدر‬
‫آ بیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 157‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫ہم کب سے تمھیں شادی کنلتے منا رہے تھے تم ہمیں اضل یات ینا د یتی نوں‬
‫ہی ہمیں یالتی آنی ہم نوجھنا رو دور تم نے ہمیں ایتی شادی میں یالیا تھی ضروری‬
‫پہیں سمچھا ۔۔۔‬

‫وہ جنران پریسان اماں کا میہ د یکھے خا رہی تھی کہ ان کو کس نے ینایا اب کنا‬
‫ینانی کہ یایا کی موت کے ییہ لگانے کنلتے اس نے پہ ئکاح کنا ہے‬

‫ی‬‫ب‬
‫اب کچھ نولے گی تھی زیان پہ یالے لگا کے ھی ہے نو ۔۔۔۔‬
‫ب‬

‫" اماں نو ماری یات سن آشنا کچھ پہ چیسا نو سمچھ رہی ہے"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 158‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫ایسا پہیں ہے نو کنا وہ لڑکا رات جو تچھے یازوں میں تھر کے پہاں جھوڑ کے گنا‬
‫ہے وہ جھوٹ نول رہاتھا کہ تم اس کی ی نوی ہو ۔۔۔۔‬

‫اماں میں ۔۔۔‬

‫!!!تم نے ئکاح کنا ہے یا پہیں یس ہاں یا یاں میں جواب دو صبم ۔۔‬

‫اماں ئکاح کنا ہے ہم مے مگر اس کی ایک وجہ تھی‬

‫!!!تم سے پہ امند پہیں تھی صبم ۔۔۔‬

‫اماں کی آواز میں تھی تمی گھل گئ تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 159‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫اماں منری نوری یات نو سن لیں میں نے پہ سب یایا کی موت کا ییہ لگانے "‬
‫کنلتے کنا مچھے کچھ ی نوت ملے تھے جس سے ییہ خلنا ہےکہ یایا کی موت ایک سوچی‬
‫ت‬ ‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫" ھی شازسش ھی اسی لتے میں اس لفنڑ سے ئکاح کنا‬

‫رات واال وفعہ جھوڑ کے اس نے شاری یات ینا دی‬

‫مگر پہ شادی یناہ کونی کھنل پہیں جو تم نے ا شتے ہی ئکاح کر لنا ۔۔۔‬

‫اماں یایا کی موت کا ییہ لگانے کے ئعد میں اس سے ظالق لے لوں گی تھر سب‬
‫خبم ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 160‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫جپ ا یتے میہ سے پہ یات آج ئکالی ہے تھر پہ سنوں میں پہ سب ۔۔۔‬

‫اب نو ظالق کی یات پہ غصہ ہوگئ تھی‬

‫نو تم اینا خنال ک نوں پہیں رکھتی کل تھی گر کر نے ہوش ہو گتے تھی یب ہی‬
‫م‬ ‫ت‬
‫تمھارا سوہر یں پہاں کے آیا‬
‫ھ‬

‫وہ جو اس پرشانی میں تھی کہ کہیں دادا نے اماں کو شاری یات پہ ینا دی ہو‬
‫مااں کی یات سن کے اس کے جہرے پہ اطمینان آیا گنا‬

‫خل اب آرام کر ڈنونی پہ خانےکی ضرورت پہیں ہے ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 161‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫اماں اسے آرام کرنے کا کہتی کچن میں اس کنلے یاسیہ ینانے خلی گئ‬

‫_________________‬

‫" آج کونی گڑپڑ پہیں ہونی خا ہتے ہمیں آج رات ہی مال پہیچایا ہے "‬

‫میسڑ ضاجب نے رانی یانی اور ا یتے آدم نوں کو کہا‬

‫میسڑ ضاجب آج پہیچایا ضروری ہے کنا کچھ ینا مال تھی آرہا ہے آج رات نو ہم‬
‫خا ہتے وہ تھی شاتھ ہی پہیچانے نو اجھا رہنا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 162‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫رانی یانی نے ڈرنے ڈرنے کہا‬

‫کینا مال آرہا ہے ؟؟؟‬

‫ضاجب دس لڑکناں ہیں ۔۔۔‬

‫شایاش رانی یانی ہمیں آپ سے پہ ہی امند تھی۔۔۔‬

‫میسڑ ضاجب نے جوش ہونے کہا‬

‫مگر وہ اتچان تھے کے ان کی شاری مجیت رائگاں خانے والی تھی اور وہ اس یار‬
‫خالی ہاتھ ر ہتے والے تھے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 163‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫______________‬

‫ایک ان نون تمنر سے یار یار کال آرہی تھی آخر اس نے پریگ آ کے قون ات ھا ہی‬
‫ل نا‬

‫انے کون ہے نو تھارے یاس زیادہ ہی قال نو کا یاتم ہے لوگوں کو ینگ کرنے‬
‫‪....‬کا‬

‫وہ دوسری طرف کی یات ش تے ئعنر سروع ہوگتی تھی‬

‫وفت ہی وفت ہے مگر آپ ہی ئظر کرم پہیں کرنی ہیں ہم معصوموں پہ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 164‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫دوسری سے سرارت تھرے ایداز میں کہا گنا‬

‫نو خاینا پہیں میں کون ہوں اب قون رکھ منرا یاتم کھویا پہ کر۔ ۔۔۔‬

‫اجھا ینا دو کون ہو تم ؟؟‬

‫معصوماپہ سوال نوجھا گنا‬

‫میں ڈی کی اکلونی ینگم ہوں یام نو شنا ہوگا پہ ڈی اب نو قون رکھ پہیں نو نو کہیں‬
‫کا پہیں رہے گا ۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 165‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫دھمکی آمنز لہچے میں کہا گنا‬

‫اور میں اس اکلونی ینگم کا سوہر ہوں ۔۔۔۔‬

‫اس کی یات پہ صبم نے زیان دای نوں یلے دیانی کہ جوش میں کچھ زیادہ ہی نول گئ‬

‫نولو ک نوں قون کنا تھا ؟؟؟‬

‫خلو شندھا کام کی یات پہ آنے ہیں جس کو تھے پہ تم گئ تھی منرے خالف "‬
‫" ی نوت اکھتے کرنے اسی کو تھے پہ خایا ہے‬

‫مارے کو پہیں خایا ادھر۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 166‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫ضاف ائکار کنا آگنا‬

‫ہم وہاں گھو متے پہیں خارہے منری تھولی ینگم کام سے خا رہے اور ہاں میں"‬
‫ت‬ ‫م‬ ‫ت‬
‫" سم میں یں یتے آخاؤں گا اگر پہ آنی اتھا کے لے خانے کا ق ھی ر ھنا ہوں‬
‫ک‬ ‫ج‬ ‫ل‬ ‫ھ‬

‫ئ‬ ‫ش‬ ‫ب‬ ‫ص‬ ‫م‬ ‫ک‬‫م‬


‫یات ل کرنے م کی یات تے عنر ہی وہ قون یند کر گنا تھا‬

‫میں ت ھیس گتے میں ۔۔۔‬

‫قون ینڈ پہ تھینکتے صبم نے سوخا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 167‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫‪------------------------------------‬‬

‫رات کے ئفرینا یارہ تچے تھے جب ایک شایا جود کو خادر میں لییتے ینا کسی آہٹ‬
‫کے کچن کے را شتے کھڑکی سے کود کر یاہر خال خایا ہے‬
‫جہاں یار ہی خار شانے ئظر آنے ہیں اسے وہ سب تھی جود کو کور کتے ہونے ہیں‬
‫ایک نے اسی کی طرح جود کو یلنک خادر اوڑھ کر جھنا رکھا ہویا ہے خنکہ یاقی بین کے‬
‫جہرے ہوڈی کی وجہ سے ئظر پہیں آیا ہے ہونے ہیں‬

‫وہ آہسیہ آہسیہ ان کی طرف پڑھتی ہے مگر خند قدم کے قاضلے پہ رک کر سوچ‬
‫میں پڑ خانی ہے پہاں نو ڈی کو ہویا خا ہتے نو پہ خار لوگ کیشے ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 168‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫اتھی وہ اینا قون ئکال کے ڈی کو کال کرنے ہی لگتی ہے کہ ان میں سے‬
‫ایک شایا اشکی طرف پڑھنا ہے اور اس کا یازو یکڑے یاقی لوگوں کی طرف خل پڑیا‬
‫ہے‬

‫جھوڑو مارے کو ۔۔۔کون ہو تم۔۔۔میں کہہ رہی ہوں کہ مارا ہاتھ جھوڑو تم‬
‫پہیں نو یانی یاد دال د یتی تھارے کو ۔۔۔۔‬

‫اس کے اس طرح نو لتے پہ یاقی بین لوگ ہیستے لگتے ہیں اور جنرت میں تھی‬
‫ہونے ہیں کہ آخر کس کی خرات جو ڈی سے اس لہچے میں یات کرے‬

‫جپ اتھی تمھاری آواز پہ اب تھارے مارے کی آواز آنی پہ نو میہ یند کروایا ا جھے‬
‫سے آیا ہے مچھے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 169‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫وہ اس کے جپ پہ ہونے پہ دھمکی آمنز لہچے میں کہنا ہے‬

‫اور تم سب رک ک نوں گتے خلو تھی اب ۔۔۔‬

‫ان سب کو یت یتے جود کو یکتے دیکھ کڑے ی نور لتے ڈی نے کہا‬

‫کون ہے پہ ۔۔۔۔‬

‫سوال نوجھتے کی خرات ایک ہی ایسان کر شکنا تھا وہ تھا خان ۔۔۔‬

‫میں کون ہوں تم یناو تم کون ہو ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 170‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫اس سے پہلے کہ ڈی خان کے سوال کا جواب د ینا صبم النا خان سے سوال‬
‫کرنی ہے‬

‫ت‬
‫ینگم ایتی تھی خلدی کنا ہے یں یں ینایا ہوں پہ ۔۔۔۔‬
‫م‬ ‫ھ‬ ‫م‬

‫ہ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬


‫اس کے ینگم کہتے پہ وہ بینوں جنرت سے ایک دوسرے کو د تے یں کہ کنا‬
‫وافعی پہ شچ ہے ۔۔۔‬

‫ا ش تے کنا دیکھ رہے ہو تم سب چیشے میں نے کونی انوکھی یات کہہ دی ہو۔۔۔‬

‫ڈی نے ان کے جنرت زدہ جہرے دیکھتے سوال کنا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 171‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫ہم پہ سوچ رہے ہیں کہ تنری یات پہ ئقین کیشے کریا تھر خنال آیا کہ نو جھوٹ‬
‫نو نولے گا پہیں ۔۔۔‬

‫پہ کہتے واال ضارب تھا‬

‫ارے تھاتھی چی میں آیکی اکلونی یند۔۔۔۔‬

‫آشنا جوسی کے مارے اس کے گلے ہی لگ گئ‬

‫اور ہم ڈی کے دوست آپ کے دنور۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 172‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫ہوگنا تم لوگوں کا اب خلیں جو کام کرنے کے لتے آنے تھے‬

‫ڈی نے ات ھیں یاد دالیا‬

‫ئفرینا بیس میٹ ئعد۔ وہ لوگ ایتی منزل پہ موجود تھے‬

‫اے ‪ ،‬نی تم دونوں پہاں فند لڑک نوں کو حفاطت سے ئکالو گے ۔۔۔ خان تم‬
‫سب سے آگے خاؤ گے راسیہ کلبنر کرو گے یاکہ کسی قسم کے حظرے سے تچا خا‬
‫شکے اور کونی تھی ہمارے را ش تے میں پہ آ شکے‬

‫اور آپ منرے شاتھ آ بیں گی مس صبم دارم۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 173‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫وہ سب کو خکم د ینا آخر میں صبم کو کہنا ہے‬

‫مارا یام صبم دارم یا ہے یلکہ صبم قاروق ہے ۔۔۔۔‬

‫اس نے سمچھا شاید وہ تھول گنا ہے‬

‫صبم قاروق تھا اب منری ی نوی ہو نو صبم دارم ہوا پہ اور ہم پہ تحث ئعد میں کر‬
‫لیں گے اس کنلتے شاری زیدگی پڑی ہے ہمارےیاس ۔۔۔‬
‫اب خلو تم سب ۔۔۔‬

‫ڈی کے خکم پہ وہ سب یابیس کے زر ئعے اوپر جھڑنے اس کو تھے میں داخل‬


‫ہو گتے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 174‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫ک نویکہ رات کا وفت تھا اور پہ خگہ رات کے یاتم آیاد ہوا کرنی تھی نو م نوزک اور‬
‫رفص و خاری تھا نوری کوتھی روسینوں میں پہانی ہونی تھی ا یشے میں ایکی ایک‬
‫علطی تھی اتھیں موت کے میہ میں لے خا شکتی تھی‬

‫خلو کہ اس کمرے میں آؤ۔۔۔۔‬

‫وہ صبم کو یازو سے یکڑنے ایک کمرے میں داخل ہوگنا اور ہندی لگادی‬

‫س‬
‫پہ لو پہ لناس پہن لو اور گھویگھٹ لے لو یاکہ وہ لوگ ھیں کے تم ان کی ہی‬
‫چ‬‫م‬

‫لڑکی ہو ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 175‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫ینگ میں سے یکڑے ئکا لتے ڈی نے صبم کی طرف پڑھانے‬

‫مگر میں ا یشے کیشے لنا چییج کر لوں ادھر تھارے شا متے ۔۔۔۔۔‬

‫میں پہیں دیکھ رہا تمھاری طرف تم خلدی کرو پہیں نو ہم سب یکڑے خابیں گے‬
‫۔۔۔‬

‫اگر ادھر کبمرے ہونے نو۔۔۔۔۔‬

‫صبم نے اردگرد دیکھتے کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 176‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫میں پہلے ہی شاری معلومات لے حکا ہوں کبمرے ضرف دو کمروں میں ہیں ادھر‬
‫کونی کبمرہ پہیں ہے‬

‫اجھا تم ادھر میہ کرکے کھڑے ہوخاو ادھر دیکھتے کا پہیں ۔۔۔‬

‫ہوگنا اب خلو ۔۔۔۔‬

‫لہ نگا جولی پہتے دو ییہ گلے میں ڈالے وہ اس کے شا متے آ کھڑی ہونی‬

‫ڈی نو اسے دیکھنا ہی رہ گنا وہ یلکل کونی اشنرا لگ رہی تھی ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 177‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫وہ قدم قدم آگے پڑھایا اس کے یاس خا رہا خنکہ وہ ییچھے ہونی دنوار کے شاتھ خا‬
‫یکرانی‬

‫دی نے اینا ہاتھ اس کے گلے میں موجود دو یتے کی طرف پڑھایا‬

‫پہ پہ کنا کر رہے ہو تم۔۔۔۔۔‬

‫کابیتی آواز کے شاتھ اس نے سوال کنا‬

‫یب ہی ڈی نے اس کے گالنی ہوی نوں پہ ائگلی رکھتے اسے خاموش کروایا اور‬
‫ڈو یتے کا یلو یکڑنے اس کے سر پہ اس طرح اوڑھایا‬
‫پہ اشکا جہرہ تھی گھویگھٹ میں جھپ گنا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 178‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫وہ شحر زدہ ئظریں اتھانے اس شحص کو د یکھے خا رہی تھی‬

‫خلیں اب ۔۔۔‬

‫سے جود کو نوں یکنا دیکھ ڈی نے کہا‬

‫️❤⁦⁩️❤⁦⁩️❤⁦⁩️❤⁦⁩️❤⁦⁩️❤⁦‬
‫⁩‬

‫آشنا اور ضارب ایک کمرے سے گزرنے ہی لگتے ہیں کہ کسی کے کھایستے کی آواز‬
‫آنی ہے وہ دونوں کمرے کا دروازہ کھو لتے اچیناط سے ایدر آنے ہیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 179‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫شا متے ہی زمین پہ لڑکناں رسنوں سے یندھی ہونی ہیں اور ان میں سے ایک‬
‫پری طرح کھایس رہی ہونی ہے‬

‫آشنا تنزی سے اس کی طرف پڑھ کے اسے شندھا کرنی ہے اور اشکی بیبھ‬
‫تھ یینانی ہے ۔۔۔‬

‫ضارب میہ پہ ائگلی رکھتے ایسب کو خاموش ر ہتے کا کہتے ان سب کی رشناں کھول‬
‫د ینا ہے‬

‫خنکہ شچن دوسری لڑکی کو شہارا د یتے کھڑا کرنی ہے اور یاقی سب سے مچاطب‬
‫ہونی ہے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 180‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫آپ سب کو گھنرانے کی ضرورت پہیں ہے ہم آپ کو پہاں سے یاحفاطت یاہر‬


‫ئکال لیں گے ۔۔‬

‫آشنا آگے کی طرف راسیہ دیکھتے خلتی ہے خنکہ وہ لڑکناں درمنان میں اور ان‬
‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬
‫کے ھے ضارب آیا ہے یاکہ کونی ھے سےجملہ پہ کر دے‬ ‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬

‫رایٹ شایڈ کلبنر ؟؟؟‬

‫یلونوتھ پہ ہاتھ رکھ تے وہ نوجھتی ہے‬

‫یس کلبنر ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 181‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫دوسری طرف سے خان کا جواب آیا ہے‬

‫اتھی وہ جواب دے کے شا متے دیکھنا ہی ہےکہ شا متے سے ایک شحص‬


‫گن لتے اس کی طرف یاینا ہے اور وہ اتھی کسی کو آواز د یتے ہی لگنا ہے کہ خان‬
‫کی گن سے ئکلی ایک نوکنلی سے اس کی گردن میں آ گے فٹ ہو خانی ہے اور وہ‬
‫دھڑام سے زمین پہ گرنے لگنا ہے کہ خان سے یکڑ کر ایک کمرے میں گھشیٹ‬
‫د ینا ہے‬

‫اور ہاتھ جھاڑنے آگے پڑھ خایا ہے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 182‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫‪------------------------------------‬‬

‫وہ دونوں ہبھناروں والے کمرے میں کھڑے تھے جہاں ہر طرف ڈنے ر کھے‬
‫تھے خن میں ہبھنار اور ڈرگز یند تھیں ۔۔۔‬

‫ڈی پہ سب ۔۔۔۔۔۔‬

‫صبم نو تھتی آیکھوں سے پہ سب دیکھ رہی تھی‬

‫ہاں پہ سب اس کی وجہ سے ہی میں اس دن پہاں آیا تھا‬

‫ہم نولیس کو ائفارم کر کے ئفری منگوا لیتے ہیں ۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 183‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫صبم نے مسورہ دیا‬

‫ہاں یاکہ تمھارے یایا چی طرح پہ لوگ ہمیں تھی را ش تے سے ہنا دیں اور ان کا پہ‬
‫دھندہ ا شتے ہی خلنا رہے۔۔۔۔‬

‫مطلب۔۔۔‬

‫مطلب پہ کہ تم تھی وہی علطی کرنے والی ہو جو تمھارے یایا نے کی تھی‬

‫اتھوں نے تھی نولیس کو اظالع دی تھی کنا ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 184‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫پہیں ا یتے دوست آنی چی کو خب ھیں تم ائکل کہتی ہو ان کو اتھوں نے میسڑ کو ینا‬
‫دیا کہ قاروق ضاجب تمھارے خالف ی نوت لے کے تمھارا دھندہ تھپ کروانے آ رہے‬
‫ہیں تھر ان دونوں نے مل۔کر تمھارے یایا کا فنل کروا کر اسے ایکسڈیٹ کا یام دے‬
‫دیا۔۔۔۔‬

‫ک‬‫ی‬ ‫ی‬ ‫ب‬ ‫ص‬ ‫م‬ ‫ک‬‫م‬


‫ڈی نے جب یات ل کرکے م کی طرف د کھا جس کی آ ھوں سے آیسوں‬
‫گالوں پہ لڑھک گتے تھے‬

‫میں ا یتے یایا کے قا یلوں کے شاتھ کام کرنی رہی مطلب میں تھی محرم ہوں ۔۔‬

‫وہ رونے ہونے زمین پہ بیبھ گئ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 185‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫جپ جپ ایک دم جپ اس میں تمھاری کونی علطی پہیں ہے تم محرم پہیں‬
‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫ہو ھی تم ۔۔۔۔۔‬

‫اسے ا یتے یازوؤں میں جھنانے وہ اسے یسلی دے رہا تھا ایک ا جھے ہمشفر کی‬
‫طرح‬

‫مگر کون ئقین کرے گا مچھ پہ۔۔۔۔۔‬

‫وہ اب تھی رونے ہونے نول رہی تھی‬

‫ک نوں کونی ئقین پہیں کرے گا مچھے ئقین ہے پہ تم پہ اور میں سب کو ئقین‬
‫دالؤں گا کہ تم ا یتے ملک کے مچلص ہو پہیں ہو کونی محرم ۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 186‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫ہ‬ ‫پ‬
‫مگر وہ لوگ نو پہت پڑے ہیں ان کی یچ ہت اوپر یک کے وہ ماری خاب‬
‫پ‬
‫تھی۔۔‬

‫سششش۔۔۔‬
‫کچھ پہیں ہوگا ہم سب ہنڈل کر لیں گے میں ہوں پہ تمھارے شاتھ۔۔۔‬

‫اس کے آیسو نوجھتے ڈی نے ینار سے ہونے کا اجساس دالیا‬

‫جب صبم کو ایتی نوزیشن کا اجساس ہوا نو وہ ڈی سے قورا دور ہونی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 187‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫اے ‪،‬نی نے لڑک نوں کو حفاطت سے ہماری یبم کے شاتھ محقوظ مفام پر تھیج‬
‫ہ‬ ‫پ‬
‫دیا ہے اب ہماری ینک اپ یبم کے شاتھ وہ اس روم یک یجتے والے یں م‬
‫ت‬ ‫ہ‬
‫اینا جہرہ کور کر لو ی نوت کے طور پہ ویڈنوز ینابیں گے ہمارے لوگ میں پہیں خاہنا‬
‫تمھاری پہچان شا متے آنے اور کونی تمھارا دسمن ین خانے‬

‫اسی یل خان کے شاتھ شاتھ ضارب آشنا اور کی یبم کے لوگ ایتی اس روم‬
‫میں آنے‬

‫صبم اینا جہرہ کور کر خکی تھی‬

‫وہ سب شامان کو یاہر لے خانے لگے ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 188‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫خان سب کچھ اوکے ہے پہ ۔۔۔‬

‫ہبھناروں کا خاپزہ لیتے ڈی نے خان سے نوجھا‬

‫ہاں سب اوکے ہے ۔۔۔‬

‫خان نے جواب دیا‬

‫شارا شامان یاہر می نفل کر دیا گنا اب یس خاں ضارب آشنا صبم اور ڈی وہیں‬
‫رکے تھے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 189‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫ضارب آشنا تم لوگ مال کے شاتھ خاؤ گے کسی تھی قسم کی کونی علطی پہیں‬
‫ہونی خا ہتے جوکس رہنا ہے تم دونوں کو ۔۔۔۔‬

‫اوکے سر کہتے وہ دونوں خلے گتے‬

‫اور منرے لتے کونی خکم ۔۔۔‬

‫خان نے سرارت سے نوجھا‬

‫آپ کنلتے پہ خکم ہے کہ آپ خابیں گے ان دو سرارنی تچوں کے ییچھے ۔۔۔‬

‫ڈی کا اشارہ ضارب اور آشنا کی طرف تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 190‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫تھاتھی اور تمھارا کنا یالن ہے ۔۔۔‬

‫خانے خانے وہ نوجھ بیبھا‬

‫ہم دونوں تم سب کے آخر میں آ بیں گے‬

‫اوکے کہنا وہ وہاں سے خال گنا‬

‫️❤⁦⁩️❤⁦⁩️❤⁦⁩️❤⁦⁩️❤⁦⁩️❤⁦‬
‫⁩‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 191‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫وہ دونوں چیشے آنے تھے اسی را شتے سے اچیناط سے خا رہے تھے کہ صبم کسی‬
‫خنال کے آنے وہاں رکی‬

‫تم رک ک نوں گئ خلنا پہیں ہے کنا ؟‬

‫ڈی نے اسے نوں کھڑے دیکھ نوجھا‬

‫اماں اور نومی پریسان ہو رہے ہو یگے میں نے ان کو کچھ ینایا ہی پہیں ۔۔۔۔‬

‫میں نے ینا دیا تھا ۔۔۔‬

‫اس کی یت پہ ڈی نے جواب دیا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 192‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫کنا ینا دیا تھا ؟؟‬

‫میں نے شاسو ماں سے اخازت کے لی تھی کہ ہم دونوں جھیناں منانے کسی‬


‫جوئصورت پرشکوں مفام پہ خا رہے ہیں ۔۔۔۔‬

‫اور اتھوں نے اخازت دے تھی دی تھی کنا ؟؟‬

‫شاسو ماں نے جود کہا صبم کو اس کی پہت ضرورت ہے کام میں ایتی مصروف‬
‫رہتی کہ اینا خنال ہی پہیں رہنا ہے اس کو ۔۔۔۔‬

‫ہاں اب کو ادھر کھڑے رہے نو کونی ہمیں تھوک دے گا ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 193‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫اتھی ڈی کے میہ سے پہ الفاظ ئکلے ہی تھے کہ ۔۔۔‬

‫ڈی جو صبم کی طرف میہ کتے کھڑا تھا ییچھے سے ایک شحص نے اس کا یساپہ لنا‬

‫صبم نے تھرنی سے ڈی کے آگے آنے اس تچا لنا تھا وہ ڈھاک ین گئ تھی‬


‫اس شحص کنلتے جو پہلے اس کی ئظر میں ایک کرتمنل تھا مگر اب اس کا ہمشفر۔۔۔۔‬

‫گولی شندھا صبم کے ی یٹ میں لگی تھی اس کے میہ سے ضرف ڈی ئکال تھا‬

‫گولی کی آواز صبم کا زمین پہ گریا سب آوازیں خان کے کانوں میں گڈ مڈ ہونے‬
‫لگی تھی وہ ادھر ادھر د یکھے ینا شا متے ک ھڑے شحص پہ ایدھا دھند گولناں پرشا رہا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 194‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫جب شایڈ سے آنے ایک اور شحص نے اس پہ گولی خالنی صبم جو دھندلی آیکھوں‬
‫سے پہ سب دیکھ رہی تھی‬

‫تمشکل کھڑی ہونے پہ گولی پہ آنے کندھے پہ کھا خکی تھی وہ ا یتے یایا کو دسم نوں کی‬
‫وجہ سے کھو خکی تھی مگر ڈی کی اضل یت خا یتے کے ئعد وہ اس پہ اتچ تھی پہیں‬
‫آنے دے شکتی تھی‬

‫کا کارڈ دیکھ خکی تھی وہ کرتمنل پہیں تھا ملک کا مچافظ تھا وہ کیشے ‪ ISI‬وہ ڈی کا‬
‫کسی مچافظ پہ آتچ آنے دے شکتی تھی‬

‫ک‬‫ی‬
‫ان دونوں آدم نوں کو خبم کرنے ڈی اس کی طرف یلنا جس کی آ یں یند ہونے‬
‫ھ‬
‫والی تھی خن میں ڈی خا جہرہ تھا شایشیں اکھڑنے لگی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 195‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫اسے دنوانوں کی طرح یازوں میں تھرنے ڈی کو کچھ ہوش پہ رہا وہ تھاگ رہا تھا‬
‫را شتے میں کنا آیا گولناں خلی وہ یس تھاگنا رہا‬

‫ت‬ ‫پ‬
‫دیکھو ہم ہاسینل یچ گتے یس دو میٹ یں کچھ یں ہونے دوں گا یں‬
‫م‬ ‫ہ‬ ‫پ‬ ‫ھ‬ ‫م‬ ‫ہ‬
‫چ‬‫م‬ ‫ک‬ ‫ش‬ ‫ہ‬ ‫پ‬ ‫ہ‬ ‫ک‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫پ‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ج‬ ‫ش‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫م‬ ‫ت‬
‫یں مھاری شا یں تے کی اخازت یں دوں گا م یں یں خا تی ھے‬
‫پ‬ ‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫جھوڑ کے ھی تم زیدگی ہو ڈی اور ڈی کسی کو ایتی زیدگی جھیتے کی اخازت ہیں‬
‫دے شکنا ۔۔۔۔‬

‫وہ دنواپہ وار اشنرتحر پہ اس کا ہاتھ یکڑے شاتھ دوڑ رہا تھا‬

‫سر ایدر پہیں آشکتے ۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 196‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫پرس نے اسے ایدر خانے سے روکا‬

‫مگر منری ی نوی مچھے اس کے یاس خایا ہے اسے منری ضرورت ہے۔۔۔‬

‫وہ یلک یلک کر رو رہا تھا‬

‫اسے آپریشن ت ھبنر میں لے گتے تھے جہاں ڈاکنروں نے اینا کام سروع کر دیا ت ھا‬

‫پہ ایک آرمی ہاشیینل تھا اس لتے پہاں کے لوگ ڈی کو پہچا یتے تھے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 197‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫وہ پہلے ہی اشکی یبم کو ائفارم کر خکے تھے‬

‫⁩️❤⁦⁩️❤⁦⁩️❤⁦⁩️❤⁦‬

‫آنی چی ضاجب آپ نے نو کہا تھا وہ لڑکی غنر شادی شدہ ہے ۔۔۔۔۔‬

‫میسڑ ضاجب آنی چی کے شا متے کھڑے سوال کر رہے تھے‬

‫ہاں نو اس میں جھوٹ کنا ہے۔۔۔‬

‫آنی چی نے جواب دیا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 198‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫اس میں جھوٹ پہ ہے کہ وہ لڑکی شادی شدہ ہے اور ییہ ہے کس کی ی نوی‬
‫ہے وہ ڈی کی ی نوی ہے اور ہم کیشے ا یتے عاقل ہو شکتے ہیں کہ اس کے سوہر کو‬
‫یکڑنے کا کام اسے ہی دے دیا۔ ۔۔۔۔‬

‫تچا کے لے گنا تھا وہ ڈی اسے اور منرا جہرہ تھی ئگاڑ گنا‬

‫اینا سوخا ہوا میہ شہالنے میسڑ نے کہا‬

‫تھر نو وہ لڑکی ہمارے لتے حظرہ ین شکتی ہے اسیناد د ینا خا ہتے ۔۔۔۔۔‬

‫آنی چی نے کچھ سو ختے کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 199‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫مر گنہوگی اب یک نو ۔۔۔‬

‫وہ سب منرے اڈے سے شارا مال لے گتے منرے لوگوں نے جب کا ییہ ضاف‬
‫کریا خاہا وہ محنرمہ ین گئ ہنروین تچا لنا سوہر کو۔۔۔۔‬

‫میسڑ نے تچوست سے کہا‬

‫‪------------------------------------‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 200‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ NOVEL BANK ‫راہی ایک منزل کے‬

Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 201


E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫خان نے تمشکل اس کو سیبھاال ہوا تھا ڈاکنرز کو آپریشن تھبنر سے یاہر آیا دیکھ‬
‫وہ ان کی طرف دوڑا ۔۔۔‬

‫ڈاکنر ضاجب یلنز ینال یتے پہ منری ی نوی وہ وہ تھنک نو ہے پہ اسے کچھ پہیں‬
‫ہوا پہ ۔۔‬

‫وہ دنوانوں کی طرح نوجھ رہا تھا‬

‫ت‬ ‫ک‬ ‫ی‬


‫دارم کی امی ا یتے بیتے کی پہ خالت دیکھ کے آ ھیں م کتے ھڑی ھیں اتھوں‬
‫ک‬ ‫ت‬
‫نے دارم کو اس قدر کرب میں کبھی پہیں دیکھا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 202‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫دیکھتے سر ہم نے ایتی نوری کوسش کی آیکی وائف کا آپریشن نو ہو گنا ہے ہم‬
‫نے گولناں ئکال لی ہیں مگر ان کنلتے اگلے جوبیس گھیتے پہت اہم ہیں اگر اتھیں‬
‫اتھی خند گ ھینوں میں ہوش پہ آیا نو وہ کوما میں تھی خا شکتی ہیں ۔۔۔۔۔‬

‫ڈاکنر اسے ینایا وہاں سے خال گنا‬

‫دارم کچھ پہیں ہوگا اسے ہم سب کی دعابیں اس کے شاتھ ہیں دیکھو تمھاری‬
‫طی نع یت یگڑ خانے گی پرشکون رہو تم ۔۔۔‬

‫قوزپہ ینگم نے اسے گلے لگانے ینار سے یسلی دی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 203‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫ماما وہ مچھے تچانے کنلتے ایتی خان حظرے میں ڈال گی اس نے آ یکے بیتے کی "‬
‫خان تچانی ہے ماں ایتی خان داؤ پہ لگا کر‬
‫" اگر اسے کچھ ہو گنا نو می جود کو کبھی معاف پہیں کروں گا‬

‫وہ ا یشے یلک یلک کے رو رہا تھا چیشے جھویا تچہ ایتی یسندیدہ جنز کے گم ہو خانے‬
‫پہ رویا ہے‬

‫" دارم منرے تچے تم پہادر ہو تم اّٰللہ سے دعا کرو ا یشے یا امند پہ ہو "‬

‫⁩️❤⁦⁩️❤⁦⁩️❤⁦⁩️❤⁦‬

‫!!!!‪ ....‬میں نے کنا کہا تھا تم سب سے آخر پہ علطی کر کیشے شکتے ہو تم لوگ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 204‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫رنولویگ جبنر پہ دنوار کی طرف میہ کتے بیبھے شحص نے شحت آواز میں کہا‬

‫خنکہ وہ بی نوں اس کے ییچھے سر جھکانے کھڑے تھے‬

‫یگ نی ہمیں پہیں ییہ تھا پہ سب ہو خانے گا ۔۔۔۔‬

‫ان بینوں میں سے ایک شحص نے مری مری آواز میں کہا‬

‫ہمیں کچھ پہیں ییہ ہویا کنا ہونے واال ہے اکنر وہی ہو خایا ہے جس کے"‬
‫یارے میں ہم نے سوخا تھی پہیں ہویا اس لتے ہمیں ہر طرح کی کنڈیشن کنلتے ینار‬
‫" رہنا پڑیا ہے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 205‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫اینا رخ ان کی طرف موڑنے یگ نی نے کہا‬

‫‪ ....‬سر مبم نے ڈی کو تچانے کنلتے ایتی خان کو حظرے میں ڈاال‬

‫خان نے وضاجت دی‬

‫اس نے ایسا ک نوں کنا جب میں نے کہا تھا کہ تم سب نے اس کی ہر خال‬


‫!!!میں حفاطت کرنی ہے اسےکھروچ تھی پہیں آنی خا ہتے نو ایسا ک نوں ہوا ۔۔۔۔‬

‫آخر کنا رسیہ ہے یگ نی کا مبم سے جو وہ ا یشے ہم سب کی کالس لے رہے‬


‫!!!ہیں ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 206‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫آشنا کی زیان پہ کچھلی ہونی نو اس نے ضارب کے فریب ہونے نوجھا‬

‫اتج یٹ اے میں نے آپ کو ایک دوسرے سے یات کرنے کنلتے پہیں کہا‬

‫اس یار پہ تم سب کی السٹ علطی سمچھ کر معاف کر رہا ہوں میں۔۔‬


‫!!! آ بیندہ ایسا پہ ہو نو ہی پہنر ہے ہم سب کنلتے ۔۔۔‬

‫اینا کہتے وہ ا یتے سر پہ ہوڈی ڈا لتے آف ہاؤس سے ئکل گتے اور ا یتے ییچھے‬
‫پہت سے سوال جھوڑ گتے کہ آخر یگ نی کا کنا رسیہ ہے صبم سے ایتی قکر ک نوں‬
‫آخر ۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 207‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫ان سب سوالوں کے جواب دو ہی ایسان دے شکتے تھے ڈی یا تھر یگ نی جود‬
‫۔۔۔۔۔۔مگر اتھیں یگ نی سے کونی ایسی امند تھی پہیں کہ وہ یگیں ینابیں گے‬
‫الییہ ڈی اتھی اس خالت میں پہیں تھا کہ وہ اتھیں کچھ تھی ینا شکے‬

‫️❤⁦⁩️❤⁦⁩️❤⁦⁩️❤⁦⁩️❤⁦⁩️❤⁦‬
‫⁩‬

‫مشینوں کے ییچ خکڑے اس کے وجود کے یاس اس کا ہاتھ ا یتے ہاتھوں میں‬


‫تھامے وہ آیسو پہا رہا تھا‬

‫ت‬
‫دیکھو آتھ خاؤ پہ میں ئکا وہی کروں گا جو تم کہو گی اگر تم کہو گی نو یں ھی ھوڑ‬
‫ج‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫م‬

‫دوں گا یس ایک مرییہ تم اتھ خاؤ ۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 208‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫میں نے وعدہ کنا تھا یگ نی سے کہ تمھاری حفاطت ایتی خان سے پڑھ کرکروں گا‬
‫ہ‬ ‫پ‬ ‫ک‬ ‫ئ‬ ‫ھ‬ ‫م‬ ‫ت‬
‫یں کونی ل نف یں ہونے دوں گا‬

‫میں کنا جواب دوں گا ات ھیں کہ میں ایکی امایت کی حفاطت پہیں کر شکا ا یکے‬
‫وعدے کا یس پہیں کر شکا ۔۔۔۔۔‬
‫آیسووں کے حظرے اشکے نےخان ہاتھوں پہ گر رہے تھے‬

‫پہ شارا م نظر یگ نی نے دروازے پہ ک ھڑے دیکھا تھا‬


‫اور اشکے یاس آنے تھے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 209‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫دیکھو پہ صبم تچے کون آیا ہے تمھارے یایا آنے ہیں صبم کنا اب تھی پہیں اتھو‬
‫گی تم دیکھو یایا کا کہنا پہیں مانوں گی کنا اتھو پہ صبم دیکھو یایا وایس آ گتے ہیں ایتی‬
‫گڑیا کے یاس ۔۔۔۔۔‬

‫یگ نی کو نوں رونے خان‪ ،‬اے‪ ،‬نی دیکھ لیتے نو وہ لوگ ضدمے میں خلے‬
‫خانے‬

‫ک‬‫خ‬ ‫ت‬ ‫ب‬ ‫ص‬ ‫ک‬‫ی‬


‫آ ھیں کھولو م پہ مھارے یایا کا م ہے ۔۔۔۔‬

‫صبم کے ما تھے پہ ہویٹ رکھ تے اتھوں نے کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 210‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫یگ نی وہ وہ ہاتھ ہال رہی ہے ڈاکنر کو یالبیں وہ وہ تھنک ہے یگ نی اسے کچھ‬
‫پہیں ہوا ۔۔۔۔‬

‫صبم کی ہلتی ائگل نوں کو دیکھتے ڈی جوسی سے خالیا‬

‫ب‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ب ی‬


‫ڈاکنر ڈاکنر ادھر آ یں د یں یشیٹ کو ہوش آرہا ہے ۔۔۔‬

‫وہ ڈاکنر کو آوازیں د یتے لگا‬

‫ی ی‬
‫صبم نے تھی آہسیہ آہسیہ ا تی آ یں ھول دیں‬
‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫‪------------------------------------‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 211‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫ی‬ ‫ئ‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬


‫ج‬
‫آ یں ھتے جو دھندال ہرہ اسے ظر آیا اسے لگا وہ کونی جواب د کھ رہی ہے جو‬
‫م‬ ‫ل‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ب‬ ‫خ‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی‬
‫آ یں ھو لتے پہ قورا م ہو خانے گا اس نے دوپر آ یں یند کر کے ھو یں گر وہ‬
‫جہرہ اب تھی شا متے تھا‬

‫اینا ئفاہت زدہ ہاتھ اتھانے اس نے ا یتے جہرے کے شا متے جھکے شحص کو‬
‫ہاتھ لگا کر جھوا وہ اضلی تھا کونی جواب پہیں تھا‬

‫یایا۔۔۔۔۔‬

‫یب ہی اس نے ئفاہت زدہ آواز میں یایا نوال‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 212‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫ہاں منرے تچے میں ہی ہوں تمھارے یاس ۔۔۔‬

‫یگ نی نے ئصدنق کی نو۔ صبم کی آیکھوں سے جوسی کے آیسو آ گتے‬

‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫اس کے وہ یایا اس کے شا متے تھے خن کو وہ کئ شالوں سے مرا ہوا ھتی ا رہی‬
‫تھی مگر اب وہ اس کے شا متے تھے ضجیح شالمت ۔۔۔۔‬

‫ی‬ ‫ی‬
‫تم آیکھوں سے اس نے ڈی کی طرف دیکھا جس کی سوجھی آ ھیں ھرے‬
‫ک‬ ‫ک‬

‫یالوں الود سرٹ اس کی خالت واضح ینان کر رہی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 213‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫صبم کو ڈی کی طرف دیکھتے دیکھ تھال نی نے ڈی کا ہاتھ یکڑا اور صبم کے ہاتھ‬
‫میں یکڑانے وہ مسکرانے‬

‫پہ رسیہ منری مرضی سے ہوا تھا صبم میں نے ہی ڈی کو تم سے ئکاح کرنے کا‬
‫کہا تھا میں نے ہی ڈی کو تمھارے لتے خنا تھا‬

‫س‬ ‫ی‬
‫اتھوں نے صبم کی آیکھوں میں سوال د تے جود ہی ینایا ضروری مچھا‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫میں آ یکے ف نصلے پہ جوش ہوں یایا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 214‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫صبم کی ئکاہت زدہ آواز میں کہے گتے اس جملے نے ایکو کرنی جوسی دی پہ وہ سوچ‬
‫تھی پہیں شکتی تھی‬

‫مگر یایا آپ ۔۔۔۔۔‬

‫اگر مگر کچھ پہیں میں خاینا ہوں تم کنا سوال کرنے والی ہو تمھارے شارے‬
‫ن‬ ‫ت‬ ‫ج‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫پ‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫ئ‬ ‫ھ‬ ‫م‬ ‫ت‬
‫سوالوں کا جواب یں عد یں دے دوں گا یں لے م ا ھی طرح ھ ک ہو‬
‫خاؤ۔۔۔‬

‫اشکے سر پہ ینار د یتے وہ وہاں سے خلے گتے وہ خا یتے تھے کہ ات ھیں کنا کریا ہے‬

‫⁩️❤⁦⁩️❤⁦⁩️❤⁦⁩️❤⁦‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 215‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫وہ جو گھینوں میں سر د یتے رونے کا شعل نورا کر رہی تھی آہٹ پہ ئظریں ات ھا‬
‫کے شا متے کھڑے شحص کو دیکھ اور دوڑ کے اس کے گلے خا لگی ۔۔۔‬

‫م نو کنا ہوا تم تھنک نو ہو نو ک نوں رہی ہو کچھ ہوا ہے کنا۔۔۔۔‬

‫وہ میت کے اس رونے پہ پریساں ہو گنا تھا‬

‫آپ تھی خلے گتے تھے پہ مچھے جھوڑ کے یاقی سب کی طرح۔۔۔۔۔‬

‫سوں سوں کرنے اس نے شکایت کی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 216‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫پہیں منری خان میں تم ھیں جھورنے کا ئصور تھی پہیں کر شکنا جھوڑیا نو دور کی‬
‫یات ۔۔۔۔‬

‫نو تھر ک نوں خلے گتے تھے مچھے گھر میں اکنال جھوڑ کے آیکو ییہ تھی ہے مچھے کینا‬
‫ڈر لگ رہا تھا ۔۔۔۔۔‬

‫وہ شکایت کر رہی تھی‬

‫میں تمھیں جھوڑ کر پہیں گنا تھا م نو ایک پہت ضروری کام آگنا تھا جس کی وجہ‬
‫سے مچھے خایا پڑا ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 217‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫وہ وضاجت دے رہا تھا‬

‫نو ایسان ینا کر تھی خا شکنا ہے پہ ۔۔۔۔‬

‫تم خایتی ہو منرے کام کی نوغ یت ت ھر تھی ایسا نول رہی ہو ۔۔۔ اجھا جھوڑو پہ‬
‫سب‬

‫اجھا جھوڑو پہ سب موڈ تھنک کرو اینا‬

‫مچھے تھوک لگی تھی ۔۔۔۔‬

‫آیسو ضاف کرنے معصوم شکل ینانے کہا گنا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 218‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫نو کچن میں سب کچھ تھا کھا لینا تھا پہ نے وقوف لڑکی ا شتے تھوکی ک نوں رہی‬
‫۔۔۔۔‬

‫مچھے ڈر۔ لگنا تھا اس لتے میں کچن میں گئ ہی پہیں ۔۔۔۔‬

‫خان کو اشکی معصوم شکل پہ پہت ینار آیا‬

‫خلو یناؤ کنا کھاو گی میں ینا د ینا ہوں۔۔۔‬

‫مچھے نوڈلز کھانے ہیں ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 219‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫میت نے فرمایش کی‬

‫اوکے منڈم ہم آ یکے نوڈلز ینا کے النے ہیں جب یک خابیں میہ دھو لیں ۔۔۔‬

‫️❤️❤️❤️❤‬

‫آنی چی ضاجب اتھی میسڑ کےشاتھ بیبھے ا یتے کالے کرنونوں اور دھندے‬
‫کے یارے میں غور وقکر کر رہے تھے کہ ا یکے مویایل پہ کسی ان نون تمنر سے ایک‬
‫ویڈنو سینڈ کنا گنا ۔۔۔‬
‫س‬ ‫گ‬ ‫م‬ ‫ک‬‫ی‬
‫ویڈنو د ھتے ان کے نو تنروں سے ین ہی ھ ک گئ‬

‫کنا ہوا آئکا جہرہ ینال زرد ک نوں ہو رہ ہے ایسا کنا دیکھ لنا مویایل میں جو آپ‬
‫ضدمے میں ہی خلے گتے آنی چی ضاجب ۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 220‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫میسڑ نے آنی چی کی آڑی ریگت دیکھ تے نوجھا‬

‫پہ جود ہی دیکھ لو ہمارے کاریامے ییہ پہیں کس نے پہ ویڈنو ینا لی اور اب‬
‫دھمکی دے رہا ہے مچھے کہ ہمارے شارے نول کھول دے گا اسے پہ تھی معلوم‬
‫ہے کہ ہم نے ہی۔ قاروق کا فنل کروایا تھا‬

‫اس تمنر کا ییہ کرواؤ آخر ہے کون پہ ۔۔۔‬

‫میسڑ نے اسے مسورہ دیا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 221‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫ایک مرییہ پہلے تھی س تمنر سے میں آیا تھا تھر پہ یند۔ ہو گئ تھی کسی مرے‬
‫ہونے شحص کے یام پہ رجسنر ہے ییہ کروانے کا کونی قایدہ پہیں ۔۔۔‬

‫پہ جو کونی تھی ہے ہمارے یارے میں سب کچھ خاینا ہے۔۔۔۔‬

‫وہ دونوں اس وفت اعینانی قکر مند دک ھانی دے رہے تھے‬

‫⁩️❤⁦⁩️❤⁦⁩️❤⁦⁩️❤⁦⁩️❤⁦‬

‫قوزپہ ینگم ضد کر کے صبم کو ا یتے گ ھر لے آ بیں تھی ان کا کہنا تھا ک نویکہ صبم‬
‫ان کی پہو ہے نو اسے اب ا یتے گھر میں ہی ہویا خا ہتے اور اس کی ایک وجہ پہ تھی‬
‫تھی کہ صبم کی اماں کو اس سب کا پہ ینانے کنلتے اتھوں نے ایسا کنا ک نویکہ وہ‬
‫پرشان ہو خانی۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 222‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫صبم کی طی نعت اب پہلے سے کاقی پہنر تھی آشنا اور قوزپہ ینگم کے شاتھ‬
‫شاتھ دارم ایتی نے اینہا مصروفنات سے وفت ئکال ہی لینا تھا صبم کنلتے ۔۔‬
‫ڑغ‬
‫قاروق ضاجب نے تھی صبم کو سب کچھ ینا دیا تھا کہ کیشے اتھوں نے میسڑ‬
‫کے خالف کالے دھندوں کا سراغ لگایا اور تھر اشکی اظالع جب آنی چی کو دی نو‬
‫کستے اتھوں نے میسڑ کے شاتھ مل کے ان کے فنل کا م نصوپہ ینایا۔۔۔۔‬
‫مگر ایک اب کاتچو اس سب میں اتھوں نے کنا وہ تھا آرمی کو اظالع د یتے کا‬
‫۔۔۔‬
‫پہ یات کونی پہیں خاینا تھا کہ وہ آرمی کنلتے تھی کام کرنے ہیں‬
‫قاروق ضاجب کو تچا لنا گنا اور ایکسڈیٹ والے دن جو الش ان سب کو ملی وہ کسی‬
‫اور کی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 223‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫اور اب قاروق ضاجب یگ نی کی خیی یت سے اسی مشن کو لنڈ کر رہے تھے‬


‫اتھیں جب ییہ خال کہ صبم کو تھی اسی مشن کے خالف اسنعمال کنا خارہا ہے یب‬
‫اتھیں ییہ تھا ۔۔۔۔‬

‫کہ صبم کی خان کے شاتھ شاتھ غزت کو تھی حظرہ ہے یب اتھوں نے ایک‬
‫ف نصلہ کنا ہے جو کونی تھی یاپ ایتی بیتی کتے پہنر مشنقنل اور اتھی زیدگی کنلتے لینا‬
‫ہے ۔۔۔۔۔‬

‫اتھوں نے ڈی سے یات کی تھر اس طرح ڈی کا سے ملنا ہر خگہ پہاں پری‬


‫یالن تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 224‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫رانی یانی کے کو تھے پہ آرمی قورسز نے ف نصہ کر کے ادھر موجود سب کچھ ا یتے‬
‫ف نصے میں لے لنا تھا اور وہاں موجود سب لوگوں کو تھی ۔۔۔‬

‫اب ضرف اتچام یاقی تھا پرانی کا اتچام اور کنا ہونے واال تھا آگے پہ وفت ہی‬
‫ینانے واال تھا‬

‫⁩️❤⁦⁩️❤⁦⁩️❤⁦⁩️❤⁦⁩️❤⁦‬

‫ت‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ھ‬ ‫م‬ ‫ت‬


‫یں م نے ایک کام دیا تھا م وہ ھی ڈھنگ سے پہ کر یانے اب اگر وہ لڑکی‬
‫ہمارے لتے کونی مشکل کھڑی کرنی ہے نو کون ذمہ دار ہوگا اس جنز کا ۔۔۔۔۔۔‬

‫میسنر اور آنی چی کے شا متے وہ ئظریں جھکانے محرم کی طرح کھڑا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 225‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫سر میں نے کوسش کی میں کامناب تھی ہو گنا تھا اشکی ماں تھی مان گئ‬
‫تھی مگر وہ لڑکی اخایک سے عایب ہوگتی نو اس میں منرا کنا فصور ۔۔۔۔۔‬

‫وہ یات تھنک ہی کہہ رہا تھا اسے کچھ ییہ پہیں تھا کہ صبم اخایک سے کہاں‬
‫عایب ہو گتے ہے‬

‫اگر ا یتے شکار سے ایک لمچے کو تھی عاقل ہو ہے ئظر ہناؤ گے نو شکار نو ہاتھ‬
‫سے خانے گا ہی اس کے شاتھ شاتھ شکاری کو جو ئقصان اتھایا پڑے گا وہ الگ‬
‫۔۔۔۔‬

‫آنی اس پہ ئظریں گڑانے نوال‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 226‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫سر اب مچھے کنا کریا آپ خکم کریں ۔۔۔‬

‫ل‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫ئ‬ ‫م‬ ‫ب‬ ‫ص‬ ‫ھ‬ ‫م‬ ‫ت‬
‫یں م کو ماریا ہے ہر خال یں جہاں ظر آنے یس مار دو اسے یں گنا‬
‫ہے وہ ہی دسمن سے ملی ہونی ہے اور اب یک جو کچھ ہو رہا ہے اس کی وجہ تھی‬
‫وہی ہے ۔۔‬

‫میسڑ کے الفاظ سے تھی ئفرت جھلک رہی تھی صبم کنلتے ک نویکہ اس نے صبم کی‬
‫وجہ سے پہت پڑی جوٹ کھانی تھی جس گھاؤ پہت گہرے تھے‬

‫اوکے سر ہم ا یتے آدم نوں کو نو لتے ہیں اس کو ڈھویڈیں ک نویکہ ہمیں شک ہے‬
‫وہ اسی شہر میں ہے ۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 227‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫راید نے کہا‬

‫⁩️❤⁦⁩️❤⁦⁩️❤⁦⁩️❤⁦‬

‫اینا سب کچھ ہو گنا اور میں دارم سے یات ہی پہیں کر یایا۔۔۔۔۔‬

‫آشنا کے شا متے بیبھے ضارب نے کہا‬

‫ضارب پہ یات پہیں ہے کہ مچھے تم ہی ئقین پہیں کہ تم یات پہیں کرو گے‬
‫مچھے پہ یات پرشان کر رہی ہے کہ تم دپر پہ کر دو اور دارم تھانی کہیں اور ہاں کر‬
‫دیں ۔۔۔۔‬

‫آشنا نے ا یتے خدشات ینانے‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 228‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫اوکے تھر میں یات کریا ہوں ۔۔۔‬

‫⁩️❤⁦⁩️❤⁦⁩️❤⁦⁩️❤⁦‬

‫دارم مچھے تم سے ایک یات کرنی ھے ۔۔۔۔‬

‫ضارب نے مویایل میں مصروف دارم سے کہا‬

‫ت‬
‫ارے ہاں مچھے تھی یں کچھ ینایا تھا ۔۔۔۔‬
‫ھ‬ ‫م‬

‫اشکی یات ش تے ئعنر دارم نے کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 229‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫ہاں پہلے تم یناؤ تھر میں ایتی یات کریا ہوں ۔۔۔‬

‫ضارب نے اس کے شاتھ بیبھتے کہا‬

‫م‬ ‫ت‬
‫ہم نے آشنا کا ئکاح قکس کر دیا ہے پرسوں نو یں الزمی آیا ہے نویکہ م‬
‫ت‬ ‫ک‬ ‫ھ‬
‫اس کے پہت ا جھے دوست ہو ۔۔۔۔۔‬

‫دارم کے الفاظ پہ اس کے جہرے کی شاری جوسی سرد پڑ گئ جہرے کی ریگت‬


‫ا شتے زرد پڑی چیشے کسی کو موت کا ی نعام شنا دیا گنا ہو‬

‫ک نوں تمہیں جوسی پہیں ہونی کنا؟؟؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 230‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫ضارب کی اپری ریگت دیکھتے دارم نے نوجھا‬

‫پہ پہیں نو میں نو پہت جوش ہوں ۔۔۔۔‬

‫ا یتے آپ کو یارمل کرنے ضارب نے کہا مگر اس کے الفاط کی لڑکھڑاہٹ اور درد‬
‫دارم سے جھنا پہیں تھا‬

‫⁩️❤⁦⁩️❤⁦⁩️❤⁦⁩️❤⁦⁩️❤⁦‬

‫مچھے ادھر ک نوں لے آنی آشنا منرے لتے جود ہی اجھی سی ڈریس لے آنی تم‬
‫۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 231‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫صبم کو شاینگ کرنے سے پہت الچھن ہونی تھی اب اتھی آشنا اسے زپردشتی‬
‫لے آنی تھی‬

‫ارے تھاتھی خان پہ آیکی شاسو ماں اور آپ کے سوہر کا خکم تھا ہم نو یس خکم‬
‫کے عالم ہیں ۔۔۔‬

‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬


‫آشنا نے اردگرد د تے کہا‬

‫راید کو اظالع ملی تھی کہ صبم کو شاینگ کرنے دیکھا گناہے وہ ا یتے لوگوں کے‬
‫شاتھ وہاں پہیچ حکا تھا اب اسے ای نطار تھا کہ کیشے موفع ملے اور وہ صبم پہ گولی‬
‫خالنے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 232‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫سر وہ یلکل منرے شا متے ہے کنا خکم ہے آئکا ۔۔۔۔‬

‫یلونوتھ پہ ہاتھ رکھ تے دوسرے ہاتھ سے گن سے یساپہ لیتے اس نے نوجھا ۔۔۔۔‬

‫‪Shoot her.....‬‬

‫اگر تم نے گولی خالنی نو میں تمھاری کھوپڑی کے آریار کر دوں گی منرے یایل‬
‫میں چیتی تھی گولناں ہیں ۔۔۔۔۔‬

‫دوسری طرف سے آڈر ملتے ہی چیشے اس نے پریگر دیایا خاہا اس کے سر پہ‬


‫یسنل یانے لڑکی نے کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 233‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫کو کون ہو تم اور میں ک نوں مانوں تمھاری یات ۔۔۔۔۔‬

‫اس کی یات کا اپر لتے ئعنر۔ راید نے کہا‬

‫ت‬
‫اجھا نو ا یتے آس یاس دیکھو تمھارے آدمی ئظر آ رہے ہیں یں یں پہ منرے‬
‫ہ‬ ‫پ‬ ‫ھ‬ ‫م‬

‫لوگوں نے آسن سب کو ان کے اضلی تھکانے یک پہیچا دیا ہے اب یس تمھاری‬


‫یاری ہے ۔۔۔۔‬

‫اس کے سر پہ وار کرنے آشنا نے مہارت سے اسے ڈھنر کر دیا تھا‬

‫سر مشن سنقتی سے کمنل یٹ ۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 234‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫کے ذر ئعے کسی یک اظالع پہیچانئ گئ‬

‫کہاں خلی گئ تھی تم مچھے جھوڑ کر مچھے کچھ سمچھ پہیں آرہا ۔۔۔۔‬

‫صبم ک نق نوژن کا شکار تھی کنا لے ۔۔۔‬

‫ارے تھاتھی خان آپ کو یییشن ک نوں لیتی ہیں آپ کو سمچھ پہیں آرہا نو جھوڑیں‬
‫تھانی جود لے آ بیں گے خلیں ہم خلتے ہیں کام ہوگنا ہے ۔۔۔۔۔‬

‫کویسا کام ہو گنا ہے آشنا۔۔۔‬

‫آشنا کے نے دھنانی سے نو لتے پہ صبم نے نوجھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 235‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫ارے کچھ پہیں تھاتھی مطلب میں نے اینا ڈریس یسند کر لنا ہے نو ینک تھی‬
‫ہوگنا پہ کام ۔۔۔‬

‫آشنا نے یات سمبھالی‬

‫پ‬ ‫چ‬‫م‬ ‫س‬


‫اجھا میں ھی ییہ ہیں تم کس کام کی یات کر رہی ہو‬

‫⁩️❤⁦⁩️❤⁦⁩️❤⁦⁩️❤⁦⁩️❤⁦‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 236‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫کمنرے وہ پہلے ہی ہنک کر خکے تھے اس لتے اتھیں راسیہ کلبنر کرنے میں کسی‬
‫قسم کی پریسانی کا شامنا پہیں کریا پڑا‬

‫یگ نی آپ جود ک نوں آنے آئکا داماد تھی ا جھے سے اس مشن کو ہینڈل کر لینا۔‬
‫۔۔۔۔‬

‫ضارب کونی موفع جھوڑ دے پہ ہو ہی پہیں شکنا تھا‬

‫اتج یٹ نی پہ معاملہ کچھ پرشنل تھی تھا اس لتے ایا پڑا ورپہ مچھے تم سب کی‬
‫قایل یت پہ نورا تھروسہ ہے۔۔۔‬

‫یگ رایٹ شایڈ روم تمنر قور ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 237‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫وہ سب روم تمنر قور کے یاہر کھڑی ے تھے‬

‫میسڑ دیکھو لگنا میں نے سراب کچھ زیادہ نی لی ہے صبم کے مرنے کی جوسی‬
‫اسی لتے اشکا یاپ ئظر آرہا ہے شا متے ۔۔‬

‫آنی چی نے سراب کے یشے میں دھت کہا‬

‫اس کو نو را شتے سے ہنایا ہی تھا اب اشکی بیتی تھی گئ اشکے یاس پہت مجیت‬
‫تھی پہ اتھیں ا یتے ملک سے ارے سب کچھ بیشہ ہویا ہے بیشہ۔۔۔۔‬

‫میسڑ نے تھی اور گالس خڑھانے کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 238‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫وہ دونوں اس یات سے نے جنر تھے کہ ان کی موت شا متے کھڑی ہے‬

‫یشہ نو وافعی تم لوگوں نے پہت کر لنا خلو تمھارا پہ یشہ ہم ایارنے ہیں ۔۔۔‬

‫یگ نی نے سراب کی نویل آنی چی کے سر پہ نوڑنے کہا‬

‫ڈی نے میسنر کے ہاتھ سے گالس لیتے وہی گالس نوری قوت سے اشکے سر میں‬
‫مارا ۔۔۔‬

‫تم زیدہ کیشے ہو گتے تم نو مر گتے تھے ہم نے دفنایا تھا ا یتے ہاتھوں سے ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 239‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫یگ نی کو دیکھتے ا یتے سر سے پہنا خان رو کتے کی یاکام کوسش کرنے آنی چی نے‬
‫کہا‬

‫میں زیدہ تھا ک نویکہ مچھے تم چیشے دریدوں کا خاتمی کریا تھا۔ ۔۔۔‬

‫پہ کہتے ہی اس نے ایتی گن میں موجود شاری گولناں آنی چی کے جسم کے آریار‬
‫کر دیں۔۔۔۔۔‬

‫وہ پڑپ پڑپ کر ایتی آخری شایشیں گیتے لگا‬

‫ڈی میسڑ تمھارا شکار ہے تم خلتے جو کریا ہے کرو اشکے شاتھ ۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 240‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫آنی چی کا خاتمہ کرنے یگ نی نے ڈی کو کہا‬

‫ت‬
‫تم نے منری ی نوی کی طرف ہاتھ پڑھانے کی کوسش کی تھی پہ یں زیدہ ر ہتے‬
‫ھ‬ ‫م‬

‫کا کونی جق پہیں ۔۔۔۔‬

‫پہ کہتے ہی دارم نے گولی میسڑ کے دماغ۔ کے۔ آریار کر دی‬

‫پرانی کا اتچام ہمیشہ پرا ہی ہویا ہے اور اجھانی گرنی ضرور ہے مگر تھر سے اتھ‬
‫کھڑے ہونے کنلتے ۔۔۔۔‬

‫جب وطن کی حفاطت کرنے والے ہی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 241‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫وطن سے دسمتی کرنے والوں کے شاتھ مل خابیں نو وطن کے کچھ خایناز شناہی‬
‫ان کی موت ین کر ان کے یایاک ارادوں اور روح کو خبم کرنے کنلتے اتھ کھڑے‬
‫ہونے ہیں‬

‫⁩️❤⁦⁩️❤⁦⁩️❤⁦⁩️❤⁦⁩️❤⁦‬

‫دارم اور صبم کے ریشیشن اور آشنا کے ئکاح کا فنگشن ایک شاتھ ہی رکھا گنا تھا‬

‫ضارب وہاں آ نو گنا تھا مگر اشکا دل نوجھل تھا ایتی مجیت کو ایتی آیکھوں کے‬
‫شا متے کسی اور کا ہونے دیکھنا کسی کنلتے تھی آشان پہیں ہویا جہرے پہ‬
‫مسکراہٹ شچایا خنکہ دل جوں کے آیسو رو رہا ہو یلکلتے کو کہا‬

‫تھی آشان پہیں ہویا ہے‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 242‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫کچھ ایسی ہی خالت ضارب کی تھی تھی‬

‫وہ دلھن کے جوڑے میں پہت جوئصورت لگ رہی تھی ضارب نے اس کے‬
‫شاتھ کے جواب د یکھے تھے مگر کچھ جواب ضرف جواب ہی رہ خانے ہیں‬

‫ضارب ادھر آؤ ۔۔۔۔۔‬

‫دارم نے ضارب کا ہاتھ یکڑنے اسے ا یتے شاتھ خلتے کو کہا‬

‫کہاں تھہرے تھے یار تمھاری خگہ نو ادھر ہے آشنا کے یاس اور تم ہو ہے دور‬
‫کھڑے آیسو پہانے خا رہے تھے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 243‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬

‫اسے آشنا کے یاس یبھانے دارم نے کہا‬

‫ضارب نے نے ئقیتی سے دارم تھر آشنا کو دیکھا مطلب اس کے شاتھ ہی گمب‬


‫کھنل گتے پہ لوگ‬

‫سییج پہ بیبھے بین جوئصورت جوڑے جود کو اس وفت د ینا کے جوسنصیب‬


‫ایسان ئصور کر رہے تھے ک نویکہ اتھیں ا جھے ہمشفر مل۔ گتے تھے ان کے جہروں‬
‫سے مسکراہٹ خدا ہونے کا یام ہی پہیں لے رہی تھی‬

‫مارے دو یتے کے اوپر بیبھ گتے تم لفنڑ ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 244‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫راہی ایک منزل کے‬
‫صبم نے ہمیشہ کی طرح دارم کو جھڑکا‬
‫ارے یار سب نو لفنڑ پہ کہو سوہر ہوں تمھارا ۔۔۔۔‬
‫دارم کی دہانی پہ وہاں موجود سب لوگ ہیستے لگے تھے‬

‫جوسنوں نے ان کی زیدگی پہ دشنک دی تھی صبم کو اس کے یایا تھر سے مل گتے‬


‫ت‬ ‫م‬ ‫ک‬‫فبم م‬
‫تھے اس کی لی ل ہوگئ ھی‬
‫میت جو ای نوں کے ینار کنلتے پرشتی آنی تھی خان چیسا مجیت کرنے واال سوہر اور‬
‫ضارب چیسا تھانی دارم چیسا دنور یا کر وہ تھی جوش تھی‬

‫اور قاروق ضاجب کو تھی ایک ایسا داماد مل گنا تھا جو ا یتے وطن کنلتے خان تھی‬
‫دے شکنا تھا‬
‫وطن کی مجیت ان سب کے دلوں میں تھری پڑی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 245‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم صوفیہ خان‬ NOVEL BANK ‫راہی ایک منزل کے‬

‫خبم شد‬

‫جواین یاول بینک فیس یک گروپ‬


www.facebook.com/groups/NovelBank

‫ایسناگرام پر یاول بینک کو قالو کریں‬


www.instagram.com/pdfnovelbank

‫پہنرین اور اجھی اجھی اردو سنورپز پڑھتے کے لتے پہ نوینوب چینل سسکرایب کریں۔‬
https://youtube.com/channel/UCQo-
i6Ll32LDErKmnsfQ5MQ

Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 246


E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508

You might also like