Professional Documents
Culture Documents
Gulzar by Moona Rizwan
Gulzar by Moona Rizwan
گلزار
لق
از م مونا رضوان
مک م
ل ناول
ناول بینک و یب پر شا ئع ہونے والے تمام ناولز کے جملہ و حقوق تمعہ مصنفہ کے نام
محقوظ ہے۔ خالف ورزی کرنے والے کے خالف قانونی خارہ جونی کی خا شکتی ہے۔ اگر
آپ ایتی تحرپر ناول بینک پر شا ئع کروانا خا ہتے ہیں نو اردو میں نایپ کر کے ہمیں سینڈ
کردیں۔ آپ کی تحرپر ناول بینک و یب پر شا ئع کردی خانے گی۔
E-mail : pdfnovelbank@gmail.com
WhatsApp : 92 306 1756508
جیتی تیز ذنان خل رہی ہے ایتی تیز جھاڑو لگا دے اتھی اور کام تھی ہیں کرنے کو
اماں شابیں نے اسے دنکھ کر سر ئفی میں ہالنا اور لسی کو فرتج میں رکھ تے خلی گی
کالے رنگ کی انک کروال کار اندر داخل ہوی اس کے شاتھ ہی بین لینڈ کروزر گارڈز
سے تھری ہوی اندر داخل ہوی
جوکندار نے تھاگ کر کروال گاڑی کا درواذہ کھوال ایتی وخاہت کے رنگ نکھیرنا ہوا آغا
خان پرامد ہوا
ل ن
جنل سے نالوں کو سیٹ کتے ہوے سرخ و سفند رنگت گہری کالی ا یں تی
م ھ ک
موتچھیں اور پراشی ہوی داڑھی تھری بیس سوٹ میں مل بوس انکھوں سے چشمہ انار
...کر ج یب میں رکھتے ہوے تیزی سے جونلی کے اندر پڑھ گنا
ارے وہ زمیبوں پر گے ہیں انے ہوں گے تم خاو فربش ہو خاو میں کھانا لگوانی ہوں
......
بہا کر کالے رنگ کے کیڑے بہن کر وہ رات کے کھانے پر انا نانا شابیں تھی وہیں
موجود تھے غلنک شلنک کے ئعد کھانا کھانے میں مصروف ہو گنا میز پر راشد کے
سوا سب ہی خاموش تھے گر راشد نولے خا رہا تھا وہ ایتہای نانونی اور سرارنی تھا
شاتھ ہی سب کا الڈال تھی تھا
آغا کو اس کا نولنا بہت نابسند تھا وہ بیس شال کا نوجوان تھا مگر اس میں بہت تچینا
تھا رو کتے کے ناوجود وہ سنجندہ نہ ہونا
کھانے کے ئعد ڈراینگ روم میں خاے بیتے ہوے نانا شابیں نے اغا سے ہر نار کا
نوجھا ہوا سوال دوہرانا
اغا نے جونک کر نانا کو دنکھا اور انک گہری شابس لے کر خاے کی ینالی میز پر رکھ
دی
نانا خان اپ خا یتے نو ہیں کہ میں شادی بہیں کرنا خاہنا اتھی
اغا شکتے میں نانا کو خانے دنکھنا رہا تھر اتھ کر اماں کے ناس گنا
اماں جی نہ نانا شابیں کس گلزار کی نات کر رہے ہیں وہی ناگل لڑکی جو اپ کے دور
کے رسنہ دار کی بیتی ہے؟؟
یق ئ
اغا نے نے تی سے کہا
ارے بینا وہ ناگل بہیں ہے بس راشد کی طرح اس میں تچینا بہت ہے شادی کے
ئعد سب تھنک ہو خاے گا
اغا گہری شابس لے کر کمرے کی طرف پڑھ گنا وہ خاینا تھا کہ نانا شابیں کے خالف
خانا اس کے بس میں بہیں ہے
💝💝💝💝
پرف بوم کی جوسبو تھنالنا ہوا وہ میز پر بیٹھ گنا گنلے نال جو ما تھے پر اے ہوے تھے
اسے اور ذنادہ پرکشش ینا رہے تھے
اماں شابیں مانا کہ میں اپ کو سڑک پرنے شہارا ملی تھی مگراسکا ہر گز نہ مطلب
بہیں کہ اپ میری شادی کروا کرایتی خان جھڑوا لیں
اماں جی جونی انارنے لگی نو رانی ہیستی ہوی وہاں سے تھاگ گی
نانا شابیں کی اواذ پر وہ سوجوں سے ناہر انا وہ کب اس کے پراپر والی کرشی پر بیٹھ
گے اسے ینا ہی نہ خال
اغا نے انک ئظر نانا شابیں کو دنکھا اور ہاتھ صاف کرنے لگا
نانا شابیں اپ کا جو خکم ہے وہی میرا ف نصلہ ہے اپ کی نات میں نال شکنا ہو کنا؟
نانا خان جمعے کو ہی رحصتی رکھ لیں میں ذنادہ لمتے خکروں میں بہیں پڑنا خاہنا
اغا نے ینانا
ایتی یندوق اتھا کر کندھے پر ل نکای اور لمتے لمتے ڈگ تھرنا زمیبوں کی طرف پڑھ گنا
کچھ گارڑز تھی اس کے شاتھ ہو لتے
......................
اغا اور شابیں صاحب گلزار کے انا سے مل رہے تھے ان کے شاتھ کافی شارے
گارڈز تھی تھے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 14
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونا رضوان NOVEL BANK گلزار
ہنینہ اکڑو کہیں کا گارڈز کے ئغیر بہیں ا شکنا کنا؟
ارے اینا ہینڈسم ہے نار کوی میری شادی کروا د ینا نو جوں نک نہ کرنی
سوینہ اس کے گال پر ینار کرنے ہوے نولی اور وہ دونوں ہیس دی
.....
گلزار اکلونی بیتی تھی اس کی ماں تچین میں ہی خل بسی تھی اس کے انا نے
دوسری شادی کی تھی مگر سوینلی ماں ہمیشہ اس سے چڑنی اور ہر وفت ڈابیتی رہتی
ناپ تھی اس سے ک ھچا ک ھچا شا رہنا
سوینا اس کی سوینلی بہن تھی مگر دونوں میں بہت ینار تھا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 16
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونا رضوان NOVEL BANK گلزار
گلزار نو ہمیشہ سے اغا پر خان د یتی تھی مگر اس کی سنجندہ سحصیت کو وہ بسند بہیں
کرنی تھی اغا سے اس کا کافی نار شامنا ہوا اور ہمیشہ کوی نا کوی سرارت کرنے وفت
ہی اغا اسے نکڑنا اغا اس کو ہمیشہ غصے سے گھور کر خال خانا
اور گلزار اسے دنکھ کرایتی ہیسی قانو ہی نہ کر نانی چس وجہ سے اغا کو وہ ناگل لگتی
ت ھی
......
گھر میں شادی کی ینارناں عروج پر تھیں نوری جونلی کو دلہن کی طرح سچانا گنا ت ھا آغا
کو نانا شابیں نے ذمیبوں پر خانے سے م نع کنا تھا روز کٹھی اس پر ابین لگانا خانا نو
کٹھی کوی رسم کی خانی آغا ان سب سے نے زار ہو خانا تھا اتھی تھی وہ کسی ل یپ
اغا ایتی قشمت پر ماتم کرنا بیند کی اغوش میں خال گنا
_______________________
گلزار سیسے میں کھڑی ہو کر جود کو دنکھ رہی تھی گھر میں کسی قشم کی کوی رسم بہیں
ب
ہوی تھی اور نہ ہی وہ مانوں یٹھی تھی مگر تھر تھی اس کا چہرہ بہت نکھرا ہوا ت ھا
کل اس کی شادی تھی مگر اس کی بہن کے سوا کسی کو اس کے دور ہونے کا دکھ
بہیں تھا اس کی سوینلی ماں نے نو نہ نک کہہ دنا تھا کہ شادی کے ئعد اینا منہ
تھی نہ دکھاے گلزار تھک کر بسیر پر ڈھے گی
اغا نے دلی سے ینار ہوا اور نارات لے کر ایتی دلہن کے گھر خا بہنچا نارات بہپ
شاندار تھی گاڑنوں کے ینچو ینچ د لہے مناں جود ڈرانو کر رہے تھے سب لوگ اغا کو دنکھ
کر ئظر انار رہے تھے سفند کرنے پر کالی واشکٹ نالوں کو انک انداذ سے س یٹ کتے
انکھوں پر چشمہ اوور کہیبوں کے نازو موڑے ہوے تھے چس سے اس کے کھسرنی
خ ئ کن
نازو تماناں تھے سرخ و سفند رنگت اور گہری کالی ا یں غیر سی ناپر کے وہ اندر ال
ک ھ
گ نا
ئکاح کے ئعد اغا کو سینج پر یٹھانا گنا اغا ان سب سے بہت چڑ رہا تھا اخانک اس کی
ئظر گل پر پڑی نو نلینا تھول گی وہ دلہن یتی سرخ جوڑے میں فنامت ڈھا رہی تھی
منک اپ نے اس و مزند نکھار دنا تھا دراز نلکوں کو جھکاے وہ سینج پر پڑھی نو اماں
جی کے اشارے پر اغا نے پڑھ کر اس کا ہاتھ تھام لنا اور سینج پر یٹھا دنا سب اس
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 19
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونا رضوان NOVEL BANK گلزار
چشین جوڑی کو دنکھ کر رشک کر رہے تھے اور کچھ چسد میں خل رہے تھے سوینہ
نے اغا کو دودھ نالنا اور ینگ میں بیس ہزار مائگا اغا نے نے زارے سے سوینہ کے
ہاتھ کو دنکھا جو اس کے سمانے کتے بیسے مانگ رہے تھے اغا نے ج یب سے بیس
کے تچاے تچاس ہزار ئکال کر دے دنا سوینہ نے جوش ہو کر اس کی نالبیں لیں
گلزار مسکرا کر چہرا جھکا گی
........................
ب
وہ ینڈ پر یٹھی کب سے اغا کا ای نطار کر رہی تھی وہ تھکن سے جور تھی
اغا کو نانا شابیں نے دوسبوں میں سے ذپردستی ئکال کر کمرے میں تھنچا
اغا نے اچسان جنیتے والے انداز میں ڈنہ دنا اور کیڑے لے کر واسروم میں خال گنا
ل ک ن
گلزار حیرت سے ڈنے کو د تے گی اس ڈنے یں ہیرے کا سیٹ تھا لزار نے
گ م ھ
منہ ینا کر واسروم کے یند دروازے کو دنکھا اور ڈڑبسنگ روم میں خلی گی وہ کمرے
کا خاپزو لیتے میں مصروف تھی کسی مچل تما کمرہ تھا اینا پڑا کمرہ اس نے بہلی نار
دنکھا تھا وہ حیرت سے منہ کھولے سب کچھ دنکھ رہی تھی
اپ کو میں خاہل لگتی ہوں مسیر اتم اے کنا ہے میں نے
او ہنلو اتھ بو خاو ضوفے پر میں اینا بسیر شیٸر بہیں کرنا
ََ
اغا نے فوراَ سے کہا
اغا کچھ کہنا اس سے بہلے ہی گل نے ا یتے ہویٹ اس کے گال پر رکھ دے اغا کی
ن ھ ت ھ کن
ا یں مارے حیرت کے ل گی
گلزار انک قہقہہ لگا کر کروٹ کے نل ل یٹ گی اور اغا اس کی بیٹھ کو حیرت سے دنکھنا
رہ گنا
.........
آغا زمیبوں سے گھر وابس لونا تھا شام ہو رہی تھی وہ تیزی سے سیڑھناں چڑھنا ا یتے
کمرے کی خایب پڑھا راہداری ع بور کرنے ہوے اخانک گلزار اس کے شا متے اگی جو
خاے کا کپ لتے اماں شابیں کے کمرے میں خا رہی تھی نکر لگتے کے ناعث
گرماگرم خاے گل کے ہاتھ پر گر گی
اجھا تچوو میں تھی گلزار اجمد ہوں ندلہ نہ لنا نوکہنا
گلزار نے ایتی فرضی داڑھی پر ہاتھ تھیرا اور کچن کی طرف پڑھ گی
آغا کمرے میں فربش ہو کر ضوفے پر بیٹھ گنا اج وہ کافی تھک گنا تھا سفند نی سرٹ
اور پراون پراوزر بہتے گنلے نالوں کو ما تھے پر تھنالے اے ہاے
اغا نے غصے سے گلزار کو دنکھا گلزار ہیس ہیس کر لوٹ نوٹ ہو رہی تھی ک بونکہ
خاے تھنڈی تخ تھی اور اغا کے اجھلتے پر گل کی ہیسی جھوٹ گی اغا کچھ نل کے
لتے اشکی ہیسی میں کھو شا گنا وہ واقعی ناگل تھی اور اغا کو تھی ناگل کر رہی تھی
اغا غصے سے گلزار کے ناس گنا اور اسے نازو سے نکڑ کر فریب کنا
اپ مچھ پر ہاتھ اتھابیں گے؟؟ ہاہا جوش قہمناں ہیں اپ کی میں نے ایتی سوینلی
ماں کی اوتچی اواذ نک پرداست بہں کی نو اپ کنا حیز ہیں سوہر صاحب
وہ بہا کر وابس انا نو گل جینج کر کے ل یٹ گی تھی وہ ینا سرٹ کے ضوفے پر ڈے
گ نا
اغا نے اس کے سر پر ج یت لگای
اغا نے فریب ہو کر اسے ایتی ناہوں میں لے لنا ہیستے کا بہیں ینا مگر تم نے مچھے
ناگل ضرور کر دنا ہے
کن
اغا نے سرارت سے کہہ کر ینڈ پر ل یٹ گنا اور گل اسے حیرت سے د تی رہ گی
ھ
...................
اتھ خاو نواب کی اوالد کینا سو گے صنح کے دس تج رہے ہیں نانا شابیں نے نال رہے
ہیں
ھ ج
گل نے اغا کو کو نچھوڑا جونے حیر سونا پڑ ا تھا
اماں جی اور نانا خان تھی تھاگے ہوے کمرے میں اے
کن
اغا کو ینا سرٹ کے تیڑھا میڑھا لیتے دنکھ کرشاری مالذماوں نے ا یں یند کر یں
ل ھ
پرجوردر ؟
ا یتے کمرے میں مچلس کھڑی دنکھ کر وہ کھیرا گنا اور خلدی سے سرٹ بہیتے لگا
اغا کے چہرے پر مسکراہٹ گہری ہوگی نہ لڑکی واقعی ناگل ہے جھوڑوں گا بہیں..
اسے
..........
اغا کے اواذ پر دونوں کے قدم رکے اور تھر دوسرے ہی لمجے راشد نے جھیٹ کر
ئ چن ی
ایتی کانی گل سے ج ھین لی گل اس کے ھے تھاگی اور دونوں الن کی طرف ل
ک
گے
.........
فون کی گھیتی نے اسے ایتی طرف م بوجہ کنا اسیری جھوڑ کر وہ فون کی طرف پڑھی
اتچان تمیر دنکھ کر اس کے ما تھے پر نل تمودار ہوے
ہنلو جی کون
ستی نے کہا
گل پڑپڑای
اب کنا کروں مسیر اکڑو نو مچھے کچا جنا خابیں گے ان کی قم نض
گل بین کرنے بیٹھ گی یب ہی اغا کمرے میں داخل ہوا وہ زمیبوں سے خلدی وابس
اگنا تھا اسے کوی کام تھا گل کو نوں بین کرنے دنکھ کر اسے حیرت ہوی وہ اج
خاہل غورنوں کی طرح سینا یٹ رہی تھی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 36
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونا رضوان NOVEL BANK گلزار
تمہیں کنا ہوا ؟؟
اغا نے بسی سے کٹھی ایتی قم نض کو اور کٹھی یند درواذے کو دنکھنا رہا تھر مسکرا کر
سر جھ نکا اور دوسری سرٹ اتھا کر فربش ہونے خال گنا
..............
ارے گل نی نی نہ اماں جی بہت کام کروانی ہیں کنا کروں اینا ظلم ہے نا
.......
کمرے کا درواذہ دھڑام سے کھال اور گل طوقان کی طرح اندر داخل ہوی اور دھڑام
سے درواذہ یند کر کے المارے سے کیڑے ئکا لتے لگی
ضوفے پر بیٹھے اغا نے غصے سے اسے دنکھا اور اتھ کر اس کے ناس گنا
کنا ئکل نف ہے درواذہ اہسنہ یند کرنے ہوے موت انی ہے کنا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 40
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونا رضوان NOVEL BANK گلزار
اغا شدند غصے سے اسے گھورنے ہوے نوال
ارے درواذہ جود ہے زور سے یند ہوخانا ہے اسے تھی غصہ ہے نا کہ وہ اپ کے
کمرے کی زی یت ینا نے خارہ
اغا نے حیرت سے درواذے کو دنکھا تھر گل کو دنکھا جو ہیستے ہوے ڈربسنگ روم میں
خلی گی تھی
...............
اغا کا منہ حیرت سے کھل گنا واقعی نہ لڑکی اسے مینل ہشینال بہنچا کر رہے گی
..............................
اس میں دو کمرے انک کچن اور اینچڈ ناتھ تھے انک جھونا شا الوتچ تھی تھا چس میں
نی وی لگی تھی
️❤️❤️❤️❤️❤
گل نے اس کے گال جومے اور جوشی سے اجھلتی پرین سمنیتے لگی اس نات سے
اتچان کے اغا کی دھڑکنیں نے قانو ہو خکی ہیں
.............
منینگ کے ئعد اغا خلدی گھر بہنچ گنا اسے گل دکھای بہیں دی وہ فربش ہو کر انا نو
دوسرے کمرے سے سور کی اواذ سنای دی
ََ
وہ کمرے میں پڑھا نو گل شارا شامان تھ نالے ینار ہونے میں مصروف تھی غالناَ
وہ گھو متے خانے کے لتے نے ناب تھی اغا وہیں کھڑا ہو کر اسے دنکھتے لگا
مگر نہ کنا گل نے جوں ہی ڈربس جینج کرنا خاہا نو اغا کو درواذے میں کھڑا دنکھ کر
ََ
فوراَ سندھی ہوی
اجھا
وہ نار نار اغا کا ینار تھرا لہجہ سوچ کر سرما خانی
نہ میں کنا کر رہا تھا اینا نے جود ک بوں ہو گنا میں جود کو قانو تھی بہیں کر نا رہا ہوں
میں
گل نے پرنل کلر کا النگ فراک چس پر ہ بوی کام ہوا تھا شاتھ منجنگ دو ینہ اور
ج بولری بہن کر ہلکہ منک اپ کر کے نالوں کی جینا کی ہوی اور دو بین لنیں چہرے
.پر مستی کرنی ہوی جھوڑ دی تھیں وہ اغا کا و یٹ کر رہی تھی
آغا کمرے سے ناہر آنا پرنل کلر کی سرٹ پر نلنک کوٹ اور نلنک بی یٹ نالوں کو
انک طرف کتے انک ہاتھ میں گاڑی کی خانی اور دوسرے ہاتھ میں گوگلز اتھاے
گل اس کے ری انکسن پر اداس ہو گی مگر تھر مسکرانی ہوی اگے پڑھ گی
.........
وہ۔دونوں۔سمندر۔۔کے کنارے بیٹھے تھے ۔۔۔۔گل کو سمندر بہت بسند تھا ۔۔اس
ن
نے بہت سنلفی لے کر سوینہ کو تھنج دی تھیں ۔۔ اغا وہ د ھیں فی ۔۔نلیز لے
کل ک
ابیں ۔گل نے اغا سے فرمابش کی اغا سر ہال کر اگے پڑھ گنا ۔۔۔ گل مسکرا کر
اسے دنکھتے لگی ہوا سے اس کے نال نکھر رہے تھے وہ ۔۔نار نار نال درست کر
پرن پرن گل کے مونانل پر کال ای تھی ۔۔گل نے مونانل کو دنکھ کر منہ ینانا ۔۔
ہاں نولو ستی ۔۔گل خاہ کر تھی لہجے کی نے زاری جھنا نہ شکی۔۔کنا ہوا مصروف ہو
کنا ۔۔۔ ستی نے اس کا لہجہ تھایپ لنا تھا۔۔ہاں مصروف ہوں تم یناو ۔۔ ارے
میں نے نوں ہی کال کی تھی میں آنا ہوں چچی کی طرف سوخا تم سے مل لوں
۔۔۔ستی نے مدغا ینان کنا۔۔میں شہر ای ہوں ا یتے سوہر کے شاتھ ۔۔اور مچھے تم
سے ملتے میں کوی دلجستی بہیں ۔۔گل نے اکنا کر کہا اور کھناک فون یند کردنا۔۔اس
سوینہ کی حیر لیتی پڑے گی میرا تمیر دے کر خان کو عزاب ڈال دنا ہے ۔۔گل اجھی
ت
خاضی ندمزہ ہو گی تھی..اس نے سوینہ سویتہکو فون لگا کر اس کی تی لگای گر
م ین ھ
سوینہ نے صاف ائکار کردنا کہ تمیر اس نے بہیں دنا اور ستی سے نو اس سکا رائطہ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 52
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونا رضوان NOVEL BANK گلزار
ہی بہیں ہے اور وہ کیتے کیتےہی عرصے سے گھر پر تھی بہیں انا ..گل کو بسوبش
.....ہوی کہ ستی نے جھوٹ ک بوں کہا
کنا ہوا منہ ک بوں ل نکا لنا ہے ۔۔اغا نے اس کے لنکے منہ کو دنکھا جو لنک کر گرنے
کو تھا ۔۔ارے کچھ بہیں بس اپ مچھے نارک لے خابیں میں نے جھوال لینا
ہے۔۔گل نے معصوم یت سے کہا ۔۔اغا نے مسکرا کر کلفی اسے دی اور اس کا
ہاتھ نکڑ کر گاڑی کی طرف لے انا
نے ہوش بہیں اتھی اور تھی بہت کچھ ہے کرنے کو
کافی گھم گھام کر وہ لوگ گھر بہنچ گے رات کے گنارہ تج رہے تھے ارے میرا نو.....
دل ہی بہیں تھرا کاش رات کسی ہونل رک خانے
اغا نے کوٹ انارا اور ہینگ کر دنا وہ کافی تھک گنا تھا
اغا نے مڑ کر اسے دنکھا نہ لڑکی اج اس کا امنچان لیتے پر نلی ہوی تھی اب اغا کی
بس ہو گی تھی اس نے گل کو جود سے فریب کر کے ا یتے ہویٹ اس کے ہویٹ
پر رکھ کر گل کو خاموش کروا دنا تھا
ل ینچ کھ
اغاا گل نے اسے ھے د ل کر ا تی شا یں تچال یں
ک ش ب ی ن م
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 55
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونا رضوان NOVEL BANK گلزار
میں تمہیں کٹھی بہیں جھوڑوں گا ی بوت خا ہتے ہو نو لے لینا
اسے لگا کہ اغا اسے کل تھر سے گھمانے کا نا سو ینگ کا وغدہ کرے گا مگر اس کی
سوچ غلط نایت ہوی
اغا نے پڑھ کر اسے گود میں اتھانا اور بسیر پر ڈال کر اس پر جھک گنا
ت ن
اس کے ی بوت د یتے پر گل کی ا یں حیرت سے ل گی
ن ھ ھ ک
اور تھر اغا نے ایتی مجیت کی مہر اس پر ی یت کر کے اسے ہمیشہ کے لتے اینا ینا لنا
......
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 56
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونا رضوان NOVEL BANK گلزار
.............
گلزار کچن میں کھڑی کھانا ینانے میں مصروف تھی الوتچ میں نی وی قل اواذ میں
جنخ رہا تھا ۔۔۔دو ینہ ضوفے پر ایتی نافری پر نوجہ کناں تھا۔۔نالوں کا جوڑا یناے ۔۔
نل بو قم نض شلوار میں وہ بہت یناری لگ رہی تھی کٹھی کٹھی وہ کچن سے جھانک
کر نی وی پر سین دنکھ لیتی اور تھر ا یتے کام میں حت خانی ۔۔ہیرو حب کوی
ڈانالگ نولنا نو وہ تھی شاتھ میں سروع ہو خانی ۔۔نی وی کے سور میں اسے ینا ہی
نا خال کہ کب اغا درواذہ کھول کر اندر داخل ہو گنا آغا گل کو اس خال میں دنکھ کر
خکرا گنا ۔۔۔گل مسلسل جھومتی ہوی گنگنانی ہوی بینلے میں جمجہ ہالنی اور شاتھ
میں رونی تھی سینکتی ۔۔۔ اخانک گل نے ینلن ہوا میں لہرانا اور ڈنالگ نولنا سروع
کنا ”...کاجول تم ضرف میری ہو ۔۔۔۔۔ اغا اس کے ا یتے او تجے ئعرے پر ڈر گنا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 57
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونا رضوان NOVEL BANK گلزار
ن م
اس نے گل کے ڈا الگ ل ہونے سے لے ہی نی وی آف کنا اور اور ل کو
گ ہ ب م ک
حب تم انکینگ کر رہی تھی ۔۔آغا نے منہ ینانا ۔۔اجھا ااا شہی ہے ۔۔۔گل نے
اجھا کو لمنا کھینچا اور کچن میں گم ہو گی کچھ دپر ئعد وہ خاے لے ای اور آغا کے ناس
بیٹھ کر اس کا بشینہ شکھانے لگی آپ ارام کریں تھر میں کھانا لگانی ہو ۔۔۔گل کہہ
کر کچن میں دونارہ گم ہو گی ۔۔
دھڑام سے درواذہ کھال اور گل طوقان کی طرح اغا کو کھانا کھانے کا خکم دےکر نہ خا
وہ خا۔۔۔آغا نے اینا ہاتھ سر پر ذور سے مارا اور اتھ کر کھڑا ہو گنا
۔۔۔۔۔۔۔ً۔۔۔ٗ۔۔۔۔۔۔۔۔
گل آج میں دپر سے آٶں گا درواذہ الک کر لینا کل شاینگ پر لے کر خاوں گا
تھنک ہے
گل نے ئصدنق خاہی ۔۔۔۔۔ ہمم ئکا اوکے ۔۔۔۔۔آغا خدا خاقظ کر کے خال گنا
ہینینہ انک کس تھی بیں کر شکتے کھڑوووس ۔۔۔۔۔۔گل نے منہ ینا کر سوخا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 59
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونا رضوان NOVEL BANK گلزار
آغا لمتے لمتے ڈگ تھرنا آقس میں داخل ہوا ایتی لمتی موتچھوں کو ناو د ینا ہوا سفند نی
سرٹ اور پراون بی یٹ بہتے نالوں کو انک طرف کتے وہ بہت ڈبسنگ لگ رہا ت ھا
کالے رنگ کی گالسسز لگاے ۔۔۔۔۔ نی سرٹ سے اس کے کھسرنی نازووں تماناں
تھے ۔۔ہر لڑکی اسے دنکھ کر دنوانی ہو خانی وہ تھا تھی چشین ۔۔۔۔۔۔
بس مسیر ستی ۔۔۔۔۔۔اغا نے کرشی پر بیٹھتے ہوے ستی کو مچاطب کنا
حب ڈور ینل تچی ۔۔۔کون ہے اغا نو ل یٹ ابیں گے تھر کون ا گنا۔۔۔؟ گل نے
جودسے ہی سوال
.............
اغا نے گاڑی کی خانی لی اور ناہر ئکل گنا ۔۔غصے سے اس کی کنیتی کی رگیں ین گی
تھیں۔۔
......##
گل کی گمسدگی کو دو دن ہو گے تھے نولیس تھی کچھ معلوم بہیں کر نا رہی تھی اغا
نے ایتی نور کوسش کی تھی مگر گل کا کچھ انا ینا نہ تھا ۔۔ان دودنوں میں اغا کو
اغا نار نار اکیر سے بہی نات نوجھنا تھا۔۔ سیٹھال جود کو اغا سب تھنک ہو اے گا
۔۔۔۔وہ دونوں اس وفت نارک میں بیٹھے تھے ۔۔اغا دن ندن موت کے فریب خا رہا
تھا ۔۔اغا کے مونانل پر مسج نون تجتے پر وہ دونوں م بوجہ ہوے۔۔ کسی اتچان تمیر
ت ت ھ ت
سے ونڈنو نچی گی ھی ۔۔۔اغا نے ونڈنو ان کی نواکیر نے رخ ھیر لنا۔۔آغا نے
ن ی ل م ھ کن
اذ یت سے ا یں نچ یں اور مونا ل انک طرف رکھ کر غصہ قانو کرنے لگا ۔۔ونڈنو
میں گل نے ہوش پڑی تھی اس کے چشم پر کیڑے کا نام و بسان نک نہ تھا ۔۔
نہ سب اغا کی پرداست سے ناہر ہو گنا۔۔ گل جھوڑوں گا بہیں کسی کو تھی انک نار
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 65
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونا رضوان NOVEL BANK گلزار
ہاتھ لگ خاے ۔۔۔اغا نوری ظافت سے خالنا تھا ۔۔آس ناس کے لوگوں نے مڑ کر
اغا کو دنکھا۔۔ابہیں اس کی ذہتی خالت پر شک ہونے لگا۔۔اکیر اغا کو وہاں سے
سندھانولیس اسنیسن لے گنا۔۔۔تمیر کی ئقصنالت ئکالی گنیں نو معلوم ہوا کہ نہ تمیر
ضرف اغا کو مسج کرنے پر ہی ان ہوا ت ھا اور تھر یند کر دنا گنا ۔۔۔شام ہونے لگی
تھی اکیر اغا کو لے کر ہشینال خال گنا ۔۔آغا کو سیٹھالنا مشکل ہو گنا تھا۔۔وہ لوگ
ہشینال سے جنک اپ کروا کر ناہر اے نو لوگوں کا رش لگا ہوا تھا ۔۔نوجھتے پرینا خال
کہ کسی لڑکی کو ی نگا کر کے ناہر تھی نکا گنا ہے ۔۔آغا اور اکیر لوگوں کو حیرنے ہوے
آگے پڑھے ۔۔شا متے پڑے وجود کو دنکھ کر آغا وہیں ڈھے گنا ۔۔گل کا وجود جنخ جنخ
کر ایتی نے چرمتی ینان کر رہا تھا ۔۔اس یٹھی شی خان پر جو ظلم ہوا تھا وہ پرداست
کے قانل نہ تھا۔۔اکیر نے وہاں کھڑےلوگوں کو خلنا کنا اور سیرتحر ال کر گل کے
وجود کو ڈھایپ کر ہشینال میں تھ نج دنا۔۔آغا شاکت شا کھڑا سب دنکھ رہا تھا اسے
️❤️❤️❤️❤️❤
اندر لے گنا۔۔اغا کے لب شل گے تھے وہ خاموش تماشای ینا ایتی پرنادی دنکھ رہا
تھا۔۔گل کی بیٹھ پر خال کر ””نہ نو سروغات ہے““ لکھا گنا تھا ۔۔۔ اس کی
گ ن ی م کن
ئکل نف کا سوچ کر اکیر نے ا یں نچ یں گر اغا ھرای ا ھوں سے ل کا مردہ
ک ٹ م ل ھ
وجود دنکھ رہا تھا۔۔ اکیر نہ جھوٹ ہے گل ذندہ ہے وہ تھنک ہے ۔۔ اکیر میں نے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 67
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونا رضوان NOVEL BANK گلزار
اسے شاینگ کروانی ہے وہ میرا ای نطار کر رہی ہے ۔۔۔آغا ناگلوں کی طرح کہے خا رہا
تھا ۔۔اکیر اسے نکڑ کر خاموش کروا رہا تھا مگر وہ کسی کی بہیں سن رہا تھا۔۔اکیروہ
ناراض ہو خاے گی مچھے خانے دے میں نے وغدہ کنا تھا شاینگ کروانے کا ۔۔آغا
جھونے تجے کی طرح نولے خا رہا تھا ...دنکھ اغا رک بہی سچ ہے تھاتھی بہیں رہی
اغا سمچھ جود کو سیٹھال ..اکیر سے اغا کی خالت دتھی نہ گی وہ اسے لے کر ناہر اگنا
اکیر اغا کو سیتے سے لگاے جود تھی رونے لگا تھاآغا اج ذندگی میں بہلی نار رو رہا تھا
وہ جنخ رہا تھا ہشینال کے سب لوگ تم انکھوں سے سے دنکھ رہے تھے ۔۔
.....................
آغا گل کی م یت کو یٹھر ہوی انکھوں سے دنکھ رہا تھا ۔۔اماں شابیں سینہ ی یٹ
ی یٹ کر نے ہوش ہو خکی تھیں۔۔سوینہ کو ہوش ہی بہیں ارہا تھا۔۔گل کی سوینلی
ماں تھی روایتی ابسو بہا رہی تھی ۔۔ہر انکھ اشک نار تھی۔۔ اغا کی نو دینا اچڑ گی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 68
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونا رضوان NOVEL BANK گلزار
تھی۔۔اس کے ناس کنا رہ گنا تھا ۔۔م یت کو اتھانے لگے نو اغا کا شکنہ نونا اور وہ
زور زور سے جنجتے لگا
س
بہیں گل بہیں خاے گی ۔۔۔وہ سو رہی ہے اپ لوگ ھتے ک بوں ہیں ۔۔وہ
ب چم
اتھی اتھ خاے گی دنکھنا۔۔وہ ذندہ ہے نلیز اسے مت لے خاو مت لے خاو میں مر
خاوں گا اس کے ئغیر مر خاو گا
جنجتے جنجتے اچری لقظوں پر اغا ڈھے گنا اور تھوٹ تھوٹ کر رونے لگا ۔۔اکیر نے
پڑھ کر اسے اتھانا اور زپردستی کمرے میں لے گنا۔۔
....................
آغا خدا لتے کچھ کھا لو تم نے دو دن سے کچھ بہیں کھانا ہے ۔۔اکیر اغا کو کب سے
کھانا کھالنے کی کوسش میں تھا مگر اغا ہ بوذ حپ تھا نہ کسی سے نات کرنا اور نہ ہی
............
اغا بسیرپر حت لینا گل کے شاتھ گزرے نل کو ناد کر رہا تھا اس وفت کو ناد کر کے
حب گل کی الش اسے ملی تھی اغا کی انکھوں میں عم و غصہ شدت اجینار کر گنا
۔۔۔۔۔۔
اغا ہللا نے مچھے ناس نال لنامیرا وفت ہی اینا تھا اپ ہللا کی رصا منیں راضی رہیں
...میرے قا نل کو نکڑیں اور سزا دیں ورنہ میں ناراض
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 71
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونا رضوان NOVEL BANK گلزار
گل نے منہ تھال کر کہا
گل گل
اغا نے اینا ی نقس درست کنا اور اتھ کر واش روم میں خال گنا
شالم
جی اماں
........
الوتچ میں اسے گل کا مونانل دکھای دنا مونانل پر الک لگا ہوا تھا اغا نے اسے
ج یب میں رکھ لنا اور گھر میں شاری خگہ کمرے لگا دنے
جی ک ن ا
.....................
اغا صنح کے دس تجے نولیس اسنیسن آگنا تھا ابس ا تچ اور اتھی نک بہیں آٸ تھی
غ
اشالم و لنکم مسیر اغا
جی مج۶ے سب معلوم ہے بہت اقسوس ہوا مگر محرم کو میں سخت سزا دلواوں گی
اپ نے قکر رہیں
کچھ نابیں کر کے نادنہ نے اس کے گھر کی نالشی لیتی خاہی اغا ا یتے قل یٹ پر اسے
اوذ کچھ جولدار کو لے انا نالشی میں کچھ نا مل سکا
اغا نے مونانل کے نارے میں کچھ نہ ینانا وہ اسے جود ہی دنکھنا خاہنا تھا
نادنہ کو رحصت کر کے وہ مونانل شاپ پر گنا اور مونانل کوڈ کھلوا کر اس میں سب
جنک کرنے لگا
کال لوگ میں انک اتچان تمیر سے کافی نار کال ای ہوی تھی
.......
آغا اکیر کے شاتھ ستی کے گھر بہنچا گھر چسنہ خال شا تھا ذنادہ امیر لوگ بہیں تھے
اغا نے گ یٹ کھنکھنانا نو جوکندار نے ان سے آنے کا مقصد نوجھا ارے صاحب
جی ستی صاحب کا نو ای نفال ہو گنا ہے کل کار انکسنڈیٹ میں
جوکندار نے دکھ سے ینانا کناا وہ کیسے ؟؟ اغا حیرت سے منہ کھول کر رہ گنا انک
اچری امند ہی نو تھی وہ تھی؟؟۔۔ اپ ان کی والدہ سے نات کریں ۔۔۔جوکندار ان
کو اندر لے گنا۔۔ستی کی ماں بہت پربسان تھی گھر میں انک جوان بہن اور ماں
..............................
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 81
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونا رضوان NOVEL BANK گلزار
اغا الوتچ میں بیٹھا خاے نی رہا تھا اور شاتھ ہی ستی کی ڈاپری تھی پڑھ رہا تھا
۔۔ڈاپری میں صاف ظاہر تھا کہ ستی نے قصور ہے نلکہ اسے کسی سے حظرہ ہے
جو اسے مارنا خاہنا ہے ۔۔۔ اغا نے اس کی ڈاپری کے اچری صفجے پر جو پڑھا اس
سے وہ جونک گنا۔۔۔ستی نے کچھ خاص ی نعام گل کے مونانل میں تھنچا تھا مگر شاند
گل اسے دنکھ بہیں نای ۔۔۔اغا نے گل کا مونانل دونارہ جنک کنا اس مونانل
میں وابس ایپ موجود بہیں تھا ۔۔۔مطلب ستی نے جو تھی تھنچا تھا وہ وابس
ایپ پر تھا ۔۔اغا نے وابس ایپ ابسنال کر کے فوری ای ڈی ینای ۔۔اس پر
انک وابس مسج موضول ہوا تھا ۔۔۔ چس میں ستی نے نہ ینانا تھا ۔۔کہ گل کی
خان کو حظرہ ہے ۔۔اور کوی بہت ہی اینا گل کا اور اغا کا دسمن ہے ابسا اینا چس
کی طرف دھان بہیں خا شکنا ۔۔۔۔
مچھے کچھ کام ہے اپ سے۔۔ جی نولیں۔۔۔۔ اغا نے شا متے ضوفے پر بیٹھتے ہی
الپرواہی سے کہا۔۔۔ستی کے مونانل سے انک تمیر مال ہے اس کی کال رئکارڈنگ
موجود بہیں ہے مگر وہ تمیر یند ہے السٹ نار وہ تمیر سنچو نورا کے گاوں میں انکی بو
تھا۔۔۔نادنہ کی نات پر اغا جوئکا ۔۔سنچو نورا نو میرا گاوں ہے۔۔آغا نے حیرت سے کہا
نو نادنہ نے اس کی طرف عج یب انداذ میں دنکھا ۔۔مطلب قا نل آئکا اینا
ہے۔۔۔؟؟؟
نو گاوں خا کر دنکھنا پڑے گا۔۔۔نادنہ پر سوچ انداز میں نولی۔۔۔میری کسی سے کوی
دسمتی بہیں تھی مگر تھر کون ہےابس جو۔۔۔۔اغا ایتی نات ادھوری جھوڑ کر
کن ہ ب ت گ ھ کن
ا یں موند گنا ...اغا ل کو ھول یں نا رہا تھا ۔۔نے اجینار اس کی ا ھوں سے
ابسووں خاری ہو گے ۔۔اغا سیٹھالیں جود کو ۔۔۔نادنہ نے پربسان ہو کرکہا۔۔اغا کا
دکھ اسے مضظرب کر رہا تھا۔۔۔سوری سوری وہ بس نوں ہی۔۔۔اغا نے گھیرا کر
ابسو صاف کتے۔۔۔میں اپ کا کھ سمچھ شکتی ہوں میں نے تھی ا یتے عزپز ر س تے
کھوے ہیں میں اکنلی ہوں ئکل نف بہت ہے میری اندر۔۔نادنہ نے تم انکھوں سے
ل ی ی ب کن
ایتی گود میں د ھتے کہا۔۔مس نادنہ ذندگی ہت دکھ د تی ہے اور دینا ا تی ظا م ہے
کہ دکھی ابسان کو اور دکھی کرنی ہے۔۔اغا نے گہری شابس جھوڑی۔۔اغا میں اپ کا
چم س
دکھ ھتی ہوں میں اپ کے شاتھ ہوں اپ کو حب میری ضرورت ہو اپ مچھے ینا
...................
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 85
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونا رضوان NOVEL BANK گلزار
نادنہ اور اغا کچھ اہلکاروں کے شاتھ گاوں روانہ ہو گے وہ لوگ شادہ سے خلتے میں
ہ ب
تھے وہاں کسی کو معلو نہ تھا کہ نہ نولیس ہے۔۔۔گھر نچ کر اغا نانا شا یں کے
ب
ناس خال گنا۔۔۔نادنہ اماں شابیں کے شاتھ جوش گیناں لگانے لگی
اماں شابیں کی بیتی نہ ہونے کی وجہ سے ابہوں نے نادنہ کو بیتی ینا لنا ۔۔۔۔۔۔
صنح دس تجے اغا اور نادنہ نے سرسری شا گاوں میں خکر لگانا ۔۔۔۔انک خگہ نادنہ
نے نانا شابیں کو کسی سے رازداری میں نات کرنے دنکھا ۔۔نانا شابیں اسے کچھ
بیسے دے رہے تھے۔۔نادنہ سوچ میں پڑھ گی ۔۔۔۔اغا کنا نہ تمہارے شگے نانا
ہیں۔۔۔۔۔نادنہ کی نات اغا کو جوئکا گی۔۔۔۔۔نادنہ نہ میرے شگے نانا نو بہیں ہیں
مگر ابہوں نے مچھے شگو سے پڑھ کر ینار دنا ہے ۔۔۔مگر تمہیں کیسے ینا۔۔۔اغانے
اس کے چہرے کو دتھا۔۔۔ارے بہیں و بسے نوجھا تھا۔۔نادنہ نے اغا کو کچھ ینانا
مناسب نہ سمچھا حب نک وہ جود ئصدنق نہ کر لے ۔۔اسے نانا شابیں پر شک
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 86
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونا رضوان NOVEL BANK گلزار
ہونے نےلگا تھا۔۔۔۔دوبہر کو وہ لوگ گ ھر اے۔۔۔نادنہ نے انک اہلکار کو نانا
شابیں پر ئظر رکھتے کو کہا ۔۔۔۔۔
بینا میرے بہلے خاوند ہارٹ اینک سے خل بسے تھے شاہ شابیں نے مچھے اغا
ٹ ک
سم یت اینا لنا ۔۔بہت ینار دنا ابہوں نے سوینال ناپ ہونے کے ناوجود ھی اغا کو
اچسا بہیں ہونے دنا۔۔آغا دس دسسال کا تھا حب شاہ شابیں سے میری شائض
ہوی۔۔۔۔اماں شابیں ئعرئف کے نل ناندھ رہیں ت ھیں
نادنہ کو دال میں کچھ کاال لگا ۔۔نانا شابیں کے کمرے میں وہ جھپ کر گھس
ای۔۔اس وفت وہ ذمیبوں ر موجود تھے۔۔۔۔
️❤️❤️❤️❤️❤
انک ئظر کمر کا خاٸزہ لے کر وہ بسیر پر ڈھیر ہو گے۔۔۔نادنہ شابس روکے الماری
کے ینچھے کھڑی نانا شابیں کو دنکھ رہی تھی۔۔۔نانا شابیں کچھ دپر نے شدھ پڑے
رہے تھر موناٸل اتھا کر کسی کو کال مالنے لگے۔۔نادنہ نے خلدی سے موناٸل
ئکاال اور ونڈنو ینانے لگی۔۔ہنلو ۔۔ہاں نولو اتھا الۓکہ بہیں ۔۔؟ اجھا تھنک ہے
ک م کن ہ ب م ہ ب ہ ب
میرے نجتے نک کچھ یں کرنا یں جود اس لے د ھوں گا اسے گودام یں ہی ر ھو
جو گاوں کے ناہر ہے ۔۔۔تھنک ہے ۔۔۔۔۔کال رکھ کر نانا شاٸیں ناتھ روم میں
خلے گے ۔۔نادنہ نے منہ کا زاونہ ئگاڑہ ک بونکہ وہ کوی ی بوت بہیں ڈھونڈ نای تھی
۔۔کمرے سے ئکل کر وہ تیزی سے تھاگ گٸ۔۔۔۔
................
ارے حیریت بہیں ہے ۔۔۔ستی کی بہن غاٸب ہے ۔۔اس کا صنح سے کوی ینا
بہیں وہ گھر کے صچن سے غایب ہو گی
اغا کی انکھوں میں تمی اپر ای وہ بہلے واال اغا بہیں رہا تھا۔۔وہ معرور اور سڑو شا اغا
کہیں کھو گنا تھا۔۔۔
.................
شام کے ناتچ تج رہے تھے ۔۔آغا نادنہ اور بین اہلکار گودام میں یندوق نانے اہسنہ
سے خلے خا رہے تھے۔۔نولیس افیسر نے ایتی وردی بہن رکھی تھی ۔۔گودام میں
اناج وعیرہ بہیں نلکہ پرانا شامان پڑا تھا ۔۔لگنا تھا جیسے وہاں عرصے سے کوی نہ انا
ہو۔۔اغا اتھی تھی حیران تھا کہ نادنہ اسے بہاں ک بوں الی ہے۔۔۔۔۔کافی اگے
خانے کے ئعد ابہیں کچھ آوازیں سنای دیں۔۔۔نانا شاٸیں۔۔۔۔؟؟؟؟ اغا کے
منہ سے نے اجینار ئکال تھا۔۔۔شا متے کا م نظر نا قانل ئقین تھا ۔۔نانا شابیں کرشی
پر بیٹھے حفہ نی رہے تھے۔۔شا متے زرقہ کا نے شدھ چشم شاری کہانی ینان کر حکا
ہینڈز اپ۔۔۔نادنہ کی اواز پر سب جو نکے ۔۔نانا شابیں نادنہ اور اغا کو دنکھ کر نوکھال
گے ۔۔تم نولیس۔۔نانا شابیں نے منہ سے تمشکل ئکال۔۔ہاں نولیس ۔ک بوں جونک
گے۔۔۔؟ نادنہ نے غصے سےے کہا۔۔اغا میری نات ۔۔بشس اغا نے نانا شابیں
کو ہاتھ کے اشارے سے روک دنا ضنط سے اس کا چہرہ سرخ ہو گنا تھا۔۔اہلکاروں
نے پڑھ کر عنڈوں کو گرفنار کر لنا ۔۔ان لوگوں کے ناس کوی ہٹھنار بہیں تھا وہ
لوگ سوچ تھی بہیں شکتے تھے کو ان کا کھنل جٹم ہو خاے گا۔۔۔اغا نے زرقہ کو
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 94
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونا رضوان NOVEL BANK گلزار
اتھانا اور ناہر اگنا۔۔نانا شابیں کو عنڈوں سم یت شہر کے تھانے روانہ کر دنا ۔۔نادنہ
ت خ ہ ب
اغا کے شاتھ زرقہکو لے کر ہشینال نچی ۔اس کی شابشیں مدھم ل رہے ھیں
۔۔اغا نے اکیر کو فون کر کے شاری نات ینا دی۔۔اکیر زرقہ کے گھر والوں سم یت
ہشینال بہنچا۔۔اغا زرقہ تھنک ہے نا۔۔؟ اکیر نے اغا سے نوجھا۔۔ہاں میرےنار
کچھ بہیں ہو گا نو قکر نہ کر۔۔اغا نے اسے بسلی دی۔اغا میں اس سے مجیت کرنا
ہوں۔۔اکیر نے روت ہوے کہا۔۔اکیر نہ سب کب۔۔؟ اغا حیران ہوا تھا۔۔اغا
میں نے تچھ سے جھنانا مگر میں اس دن بہلی نار زرقہ کے لتے ناگل ہو گنا تھا اس
لتے میں نے اس سے رائطہ کنا اس دن وہ مچھ سے ملتے ہی ناہر ای تھی اور مچھ
ہ ب ہ ب
نک نجتے سے لے ہی وہ غایب ہوگی۔۔۔۔اکیر نے سرمندگی سے کہا
...........
نادنہ بینا ہم کہاں خا رہے ہیں اور شاہ شابیں کو تھی بہیں ینانا میں نے۔اماں
شابیں نادنہ سے نار نار نوجھ رہی تھیں جو ابہیں ا یتے شاتھ کہیں لے خا رہی
تھی۔۔اماں اپ رکیں سب معلوم ہو خاے گا اپ کو۔۔۔۔۔۔را ستے سے اغا کو نک
ن س ل ہ ب
کر کے وہ لوگ شہر روانہ ہو گے۔۔۔۔شہر نچ کر وہ سندھا نو یس ا یسن گے۔شاہ
شابیں اور اس کے ادم بوں کی کافی او ت ھگت ہو خکی تھی۔۔اماں شابیں نہ سب
دنکھ کر سسدر رہ گی۔۔۔نول چرامی ک بوں کنا نہ سب۔۔۔۔اغا نے غصے سے
دھاڑنے ہوے کہا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 96
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونا رضوان NOVEL BANK گلزار
اغا بس کر شاری ذندگی تچھے کھالنا ناپ ین کر نا ال اور نو اج مچھ پر خال رہا ہے؟؟ شاہ
شابیں نے غصے سے کہا
ہاں خالوں گا ک بوں کہ نو نے میری ی بوی میری ذندگی جھین لی مچھ سے۔۔۔اغا نے
چم س
شاہ شابیں پر مکوں کی پرشات کر دی۔۔۔اماں شابیں معاملہ ھتے کی کوسش میں
تھی۔۔اغا نہ کنا ہے ا یتے ناپ کو اس خال میں۔اماں جی اپ بہیں خایت ہیں
اس نے گل کو مارا زرقہ کی عزت لونی تچانے اور کنا کنا کارنامہ کنا ہے اس کو
تھابسی ہو گی تھابسی ۔۔۔آغا دھاڑا تھا کہ شارا نولیس سسنیسن شہم گنا
......
اماں جی آغا تھاگ کر اماں کے ناس گنا ابہیں خلدی سے ہشینال لے خانا گنا
ابہیں شدند ہارٹ اینک انا تھا مگر وہ حظرے سے ناہر ہیں۔۔۔۔ڈاکیر کے کہتے پر
اغا پر شکون ہو گنا
میرے والدین کی ہم دو اوالد تھے میں اور میری بہن فرینہ۔۔فرینہ نے تھاگ کر
اجمد خان سے شادی کر لی اجمد خان میری بہن کو جوب مارنا تھا ۔۔فرینہ مچھ سے
را ئطے میں ت ھیں۔۔انا کی وقات کے ئعد اماں سے تھی مالقات کرنی تھی۔۔اجمد
میری بہن کو منکہ سے بیسے منگوانے کا کہنا فرینہ حب م نع کرنی نو اسے جوب مارنا
تھا۔۔فرینہ کی بیتی کی یندابش پر اجمد نے اسے نے دردی سے مارا اور عنڈوں کے
جوالے کر دنا ابہوں نے میری بہن کو اشی طرح مار دنا چس طرح گل ماری گی
تھی۔۔مچھ میں ندلے کی اگ تھڑک اتھی۔۔میں نے اجمد کی بہن کے سوہر کو مروا
کر اس سے شادی کر لی ۔۔اغا کو اینا لنا نا کہ ندلہ لے شکوں ۔۔گل کو یناہ کر النا
مگر میں نے گل کو بہیں فنل کنا۔۔گل کا قا نل اس کی سوینلی ماں کا تھای ہے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 99
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونا رضوان NOVEL BANK گلزار
جو گل سے مجیت کرنا تھا مگر گل نے اسے دھ نکار دنا اس کے ئعد وہ ندلہ لینا خاہنا
تھا نوں اس نے گل کو مار دنا۔۔ ستی کو اس نارے میں معلوم ہو گنا ک بونکہ ستی
کے پڑے تھای نے ہی گل کو مارا تھا ستی نے گل کو کافی ہوسنار کرنا خاہا مگر گل
نے اس کی ستی ہی بہیں۔۔ )اس دن درواذے پر ستی کا تھای مجند ہی تھا جو
اسے وہاں سے لے گنا تھا(۔
میں نے غصے میں اکر ستی کو مروا دنا اور زرقہ کو اتھوا لنا مگر میرا مقصد ضرف ندلہ
تھا اور کچھ بہیں۔۔۔
م کم
شاہ شابیں نے ایتی نات ل کی اور رونے لگا
بس نانا شابیں بس اب اور بہیں ۔۔۔۔۔اغا غصے سے کہہ کر ناہر ا گنا۔۔۔نادنہ کچھ
ب ہ گ ب
اہلکاروں کو لے کر ستی کے ھر چی او مجند جو کہ رونوش تھا ہن کے لتے ھر انا تھا
گ ن
نہ غدالت دقع 320کے تخت شاہ شابیں کو نارہ شال فند نا مشقت اور اجمد خان
کو اور مجند کو تھابسی کی سزا سنانی ہے۔۔۔اور بین نوٹ گنا۔۔۔۔۔
...............
اکیر اغا کو سمچھا رہا تھا۔۔۔نادنہ اماں شابیں کے کہتے کے ناوجود جونلی بہیں رہتی تھی
گ م ت م ت لم ک ٹ ک
بس ھی ٹھار تے اخانی ھی ۔۔۔وہ اغا کی مجیت یں گرفنار ھی گر اغا ل کو
تھول بہیں نا رہا تھا
اغا مچھے بہیں معلوم میری گڑنا تیر شادی دنکھنا خاہتی ہے
اکیر اور زرقہ کی شادی ہو گی تھی ۔۔اجمد اور مجند کو تھابسی ہو گی تھی۔۔شاہ شابیں
جنل میں ہی ہارٹ اینک سے ہللا کو ینارے ہو گے تھے
مگر اغا ہنیشہ کی طرح گل کو روزانہ ناد کرنا تھا اور ہمیشہ کرنا رہے گا۔۔۔
.......
راٸتیر صاحنہ کچھ نو سرم کریں شادی ہے میری آج ۔۔۔۔آغاکی نات پر راٸتیر
مونہ نے ما تھے پر ہاتھ مارا اور مسکراکر دلہن کی خایب م بوجہ اور اغا سر ئفی میں ہالنا
آگے پڑھ گنا
نادنہ آج سرخ جوڑے میں مل بوس چہرے پر منک اپ کتے نالوں کو آگے کی طرف
تھنالے ئظر لگتے کی خدنک یناری لگ رہی تھی۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 104
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونا رضوان NOVEL BANK گلزار
دونوں کو سینج پر یٹھا کر ئکاح سروع کناگنا۔۔اغا کے چہرے پر رسمی شی مسکراہٹ
تھی ۔۔اور دور قشمت اس کے دل کے خال پر اداس ہوگی تھی۔۔
️❤️❤
ئکاح کے ئعدآغا کارلے کربہر ئکل گنا۔۔نادنہ کوکمرے میں یٹھاکر اماں شابیں
اکیرکے ناس ابیں
💘💘
نادنہ کو ای نطار کرنے کافی دپر ہو گی۔۔رات کے گنارہ تج رہے تھے گاوں میں
ب
سب خلدی سو خانے ہیں ۔۔مگر اغااتھی نک بہیں انا تھا۔۔نادنہ اتھی یٹھی سوجوں
میں گم تھی حب اغا کمرے میں داخل ہوا
کن
وہ ئغیر کچھ کہے ناتھ میں گنا ۔۔نادنہ حیرت سے د تی رہ گی۔۔کچھ دپر ئعد اغا ناہرانا
ھ
نو نادنہ کو نوں بیٹھا دنکھ کر اپرو احکای اور سیسے کے شا متے کھڑا ہو گنا
اغا نے اسے خانے دنکھا اور انک اہ تھری انک دن گل تھی ا بسے ہی میری دلہن
یتی تھی۔اغا کی انکھ سے انک ابشسو لڑھکنا ہوا ینجے گرا
اسے اماں شابیں کی نابیں ناد ابیں جتہوں نے اسے ناکند کی تھی کہ نادنہ کوجوش
ر کھے اور اسے شاری جق دے مگر اغا کے لتے گل کی خگہ ندلنا بہت مشکل تھا۔۔
چ ج
جی نولیں ۔۔نادنہ نے ھ کتے ہوے کہا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 107
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونا رضوان NOVEL BANK گلزار
س
دنکھومچھے کچھ وفت لگے گا اس ر ستے کو ھتے یں لیز م میری مدد کروگی اور اماں
ت ن م چم
قکر نہ کریں میں سمچھ شکتی ہوں اپ رنلنکس رہیں ۔۔۔نادنہ اس کی یت کاٹ
کرنولی اور مسکرا کر ضوفے کی خایب پڑھ گی
اغا نے ضوفے پر لنیتے اسے دنکھا ۔۔اپ کہہ رہے ہیں نا اپ کو وفت خا ہتے نو
میں ضوفے پر سو خاوں گی۔
اغا نے دوسنانہ انداذ میں کہا نو نادنہ مسکراکر ینڈ کی خایب پڑھ گی۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 108
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونا رضوان NOVEL BANK گلزار
️❤️❤️❤️❤
آغا اور نادنہ کی شادی کو دو ہفتے ہو خکے تھے آغا نے اتھی نک اس سے ایتی کوی
نات نا ئعلق بہیں پڑھانا تھا وہ ہمیشہ گل کی نابیں کرنا اور اشی کے نارے میں
سوجنا نادنہ گل سے جنلس فنل فنل کرنے لگی اسے گل کا ذکراجھا بہیں لگنا ت ھا
غورت تھی اچر سوین کی نابیں کیسے کیسےپرداست کرنی اور یب حب سوہر اسے انک
دوست سے ذنادہ کچھ بہیں سمچھنا تھا ۔۔۔۔ آغا دپر رات گھر آنا تھا اور سوپرے ہی
ذمیبوں پر ئکل خانا تھا۔۔وہ اتھی تھی شہر خانے کے لتے ینار ہو رہا تھا۔۔نادنہ نے
اس کی خاطر ایتی خاب کو تھی حیر آناد کہہ دنا تھا اور آغا اس کو دنکھنا تھی بہیں
تھا۔۔
آغا کو گل کی آواذ سناٸ دی تھی۔۔کوی نات بہیں میں دوسری بہن لوں گا۔۔آغا
نے مسکرا کر جواب دنا تھا
نادنہ کی آواذ پر وہ جوئکا۔۔۔ک۔کچھ بہیں بس نوں ہی۔۔آغا کہنا ہوا واش روم خال
گنا۔۔۔ناجی ناسنہ لگ گنا ہے آ خاٸیں
رانی نے نادنہ کو نا حیر کنا اور نونل کے جن کی طرح غایب تھی ہو گی
رانی ناسنہ کر کے پرین میں دھو دوں گی تم صچن میں جھاڑو دے د ینا ۔۔نادنہ نے
کرشی گھسنیتے ہوۓ کہا۔۔۔ناجی نہ جھاڑو واڑو مچھ سے بہیں ہونا آپ جود کر لیں
میں نے صنح ہی نوجھا لگانا ہے تھکی ہوی ہوں۔۔رانی کو ہمیشہ کی طرح موت پڑی
ن
تھی۔۔۔۔رانی کی تچی نوجھا ضرف نو نے کچن سے لگانا ہے ۔۔۔نادنہ نے آ یں
ھ ک
دکھای تھی۔۔اجھا نا کر دوں گی کنا ہو گنا۔۔۔۔دور سے انی اماں شابیں کو دنکھ کر
رانی نے گرگٹ کی طرح رنگ ندلہ۔۔اماں شابیں بیٹھیں ناسنہ کریں ۔۔نادنہ نے
کرشی ینچھے کرنے ہوے کہا۔۔نادنہ تیر آغا کٹھے ہے؟؟ اماں شابیں نے میز پر ئظر
️❤️❤️❤️❤
شہر بہنچ کر آغا نے کچھ دپر آرام کنا اور ت ھر دقیر بہنچا۔۔۔کچھ کام بیناے اور مینینگ
کی یناری کرنے لگا۔۔آج اس کی بہت اہم منینگ تھی ۔۔اس لتے وہ کافی مجیت
کر رہا تھا۔۔۔فون کی گ ھیتی تجتے پر اس نے نے زاری سے فون کو دنکھا۔۔ابس نی
نادنہ کالنگ ۔۔آغا نے کال کاٹ دی اور کام پر لگ گنا۔۔۔۔
..........
۔۔۔۔۔اماں جی نے بیسری نار اسے اواذ لگای۔۔۔اماں جی سونے نہ د ینا اجھا تھال
چشین جواب تھا۔۔۔رانے نے چڑ کر کہا۔۔۔تیرے نے جواب ہی بہیں مکدے
۔۔۔دقع ہو اتھ۔۔۔اما جی نے اب کی نار جونی اتھای
رانی دوڑ کر واش روم میں گھس گی۔۔۔۔۔ظالم ہو اماں جی ہللا نو جھے گا۔۔۔۔رانی
واش روم سے ہی اواذ لگای۔۔۔اماں جی مسکرا کر سر ہالنی ناہر ئکل گنیں
خانی دراذ میں ہی رکھی تھی۔۔۔ناندنہ نے الماری کھولی اور ی بو لتے لگی۔۔۔الماری میں
بہ ئ َ َ
ذیتی کیڑے اور الٹمس رکھی ت ھیں جو شاٸد یں قیناَ ل کی یں۔۔۔نادنہ نے
ھ ت گ
دنکھا کہ انک جوڑا کافی جوئصورت ہے ۔۔۔نہ وہی جوڑا تھا جو اغا نے گل کو گقٹ کنا
تھا۔۔۔۔نادنہ نے جوش ہو کر وہ جوڑا کنارے رکھا اور الٹمس دنکھتے لگی شاری طرف
۔۔گل ہی گل تھی ۔۔اغا کی ڈاپری میں تھی ضرف گل تھی۔۔۔نادنہ کو سب میں
کچھ دلجتی بہیں تھی۔۔وہ ڈربس لے کر ڈربسنگ روم میں گی اور وہ ڈربس بہن کر آ
گی۔۔۔...اتھی وہ سیسے میں دنکھ ہی رہی تھی حب درواذہ کھال اور آغا اندرداخل
ہوا۔۔۔گل کے ڈربس میں نادنہ کو دنکھ کر اغا سنخ نا ہو گا۔۔۔۔تمہاری ہمت کیسے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 114
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونا رضوان NOVEL BANK گلزار
ہوی ۔۔میری گل کی حیزوں کو ہاتھ لگانے کی۔۔۔آغا دھاڑا تھا نورا کمرہ ہل گنا ت ھا
اس کی دھاڑ سے۔۔۔ندنہ شہی شی اسے دنکھ رہی تھی۔۔۔۔۔
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
آغا نے آگے پڑھ کر نادنہ کو نازووں سے نکڑا اور ا یتے فریب کنا
اتھی کے اتھی اس کو جینج کرو۔۔اغا نے سرخ انکھوں سے اسے گھورنے ہوے کہا
اور جھنکے سے ہاتھ جھوڑ دنا ۔۔نادنہ انک جھنکے سے دور خا گری
✨✨✨
نے مسکرا اسے دنکھا تھا۔۔۔آغا سناٹ چہرہ لتے کمرے میں خال گنا۔۔۔نادنہ اس
کے ینچھے کمرے میں گی ۔۔۔اغا ضوفے پر بیٹھا گردن کو ضوفے کی بست سے لگا کر
✨✨✨
۔۔۔نادنہ گہری شابس لے کر اتھی۔۔وہ خایتی تھی اغا بہیں انا ہو گا اور اسے
ضرورت کنا تھی کہ وہ آۓ ۔۔نادنہ کی اس خالت کا ذمہ در تھی نو وہی تھا۔۔نادنہ کو
زرقہ شہارے سے نکڑ کر ناہر لے۔۔۔گٸ ۔۔۔۔....دوبہر ہو رہی تھی اس کا
مطلب تھا کہ نادنہ ئقرینا جوبیس گ ھیتے نے ہوش رہی ہے۔۔۔
️❤️❤️❤
آغا صنح صنح ہی ناسنہ کتے ئغیر شہر خال گنا تھا۔۔۔اماں شابیں نے مچھے خانے ہوے
دغا د ینا تھی مناسب نہ سمچھا؟؟اغا جود سے ہمکالم تھا۔۔وہ حب صنح اماں شابیں
️❤️❤️❤
وہ دونوں اس وفت الن میں بیٹھے تھے۔۔۔اماں جی آغا۔۔۔۔نادنہ نے نات ادھوری
جھوڑ دی۔۔انک ابسو لڑھک کر اس کے گال پر گرا تھا۔۔۔دنکھو نادنہ تم نے
میرے بیتے کے شاتھ اجھا بہیں کنا اسے بہت ئکل نف دی تم نے۔۔تمہاری الفاظ
گل کے لتے نا مناسب تھی ۔۔اور مچھے تھی سخت ناگوار گزرے۔۔اماں جی سخت
ناپرات کے شاتھ نادنہ کو کہا۔۔اماں جی مچھے معاف کر دیں میں نے غصے میں
سب کہہہ دنا۔۔۔نادنہ اتھ کر اماں جی کے تیروں میں بیٹھ گی۔۔اتھو بینا ا بسے بہیں
کرو خلو ۔۔۔اماں جی نے اسے نکڑ کر ا یتے شاتھ والی کر شی پر یٹھانا۔۔۔دنکھو نادی
س ت ہ ب گ ت ہ ب ٹ ک
اغا نے ھی مجیت یں کی ھی ۔۔ ل لی لڑکی ھی چس نے اسے م کرانا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 123
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونا رضوان NOVEL BANK گلزار
شکھانا۔۔۔گل نے میرے بیتے کو ذندگی دی اور آچر میں وہ ہی اسے اکنال جھوڑ
گی۔۔اماں جی کے لہجے میں کرب تھا۔۔۔نادنہ رونی ہوی ہچکناں لے رہی
تھی۔۔نادنہ تم کٹھی گل کی خگہ بہیں لے شکتی ۔۔۔اور تمہیں نہ کوسش تھی
بہیں کرنی خا ہتے کہ تم گل کی خگہ لے شکو۔۔۔اماں جی نے نادنہ کو سمچھانے کے
انداذ میں کہا۔۔اماں جی تھر میں اس گھر میں کس جنی یت سے ہوں۔۔۔۔؟ نادنہ
نے رو کھے انداذ میں کہا۔۔۔۔تمہاری ایتی انک خگہ ہے نادنہ ۔۔۔گل کی ایتی ہے اور
میری ایتی خگہ ہے ۔۔نہ ہی میں نا تم گل کی خگہ لے شکتے ہیں اور نا ہی کسی اور
کی۔۔۔ہر انک کا این مفام ہے۔۔۔کوسش کرو کہ تم گل کی بہیں ایتی خگہ یناو
ناکہ اغا گل کو تھولے بہیں نلکہ وہ کٹھی اسے تھول ہی بہیں شکنا ہے۔۔۔وہ اس
کی بہلی مجیت ہے۔۔۔اماں جی کی نات سے نادنہ جونکی
ہاں میری تچی ۔۔ بہی سمچھا رہی ہوں میں تمہیں۔۔۔اماں جی نے مسکرا کر
ہ م ط غ
کہا۔۔۔۔نادنہ نے انک م کے شاتھ سر اینات یں النا
💝💝💝
آغا دقیر سے تھکا ہارا قل یٹ پر آنا اور ضوفے پر ڈھیر ہو گنا۔۔۔شارا کام آج وہ تمنا آنا
تھا مگر گھر خانے کو اس کا دل بہیں خاہ رہا تھا۔۔وہ بہت پربسان تھا ۔۔۔کچھ دپر
میں اکیر ہوں ۔۔۔درواذہ نو کھول میرے تھاٸ ۔۔۔۔اکیر کی آواذ پر اغا نے تھ بویں
شکیڑی ۔۔۔درواذہ کھال ہے۔۔۔اکیر جواب ملتے ہی طوقان کی طرح اندر داخل ہوا۔۔نو
بہاں کیسے حیریت؟؟
ہاں و بسے ہی تچھے ملتے اگنا ۔۔۔اکیر نے اس کے ہاتھ سے کافی کا کپ لیتے ہوے
کہا۔۔نہ کنا ندتمیزی ہے۔۔؟اغا نے اسے گھور کر کہا۔۔نو اور ینا لے نا مہمان ہوں نار
اینا نو بینا ہے۔۔۔اکیر نے سرارت سے آنکھ دنا کر کہا۔۔۔اغا سر ئفی میں ہال کر ا یتے
لتے دوسری کافی ینانے لگا۔۔۔کافی ینا کر وہ دونوں نی وی الوتچ میں بیٹھ
اکیر نے اغا کی نات کانی اور کافی کا خالی کپ میز پر رکھ کر اس کے فریب ہوا۔۔
اغا دنکھ اس دن نادنہ نے غلط کنا مگر تیری غلطی تھی نو ہے نا۔۔؟
دنکھ میرے نار۔۔غورت ضرف ینار خاہتی ہے اور کچھ بہیں۔نو نادنہ پر اینا نا خالنا نو
نہ سب نہ ہونا۔۔اچر غورت ہے اگر نو انک غورت کے شا متے کسی اور غورت کے
گن گاے گا اور اسے اگ بور کرے گا نو غصہ انا نو قظری نات ہے ۔۔۔
اغا گل کی ایتی خگہ ہے اور نادنہ کی ایتی خگہ ہے نو نے گل کو کھو دنا ہے اب
نادنہ کو مت کھونا ورنہ اکنالرہ خاے گا
اس کا سر تھٹ گنا تھا۔۔مگر حظرے کی کوی نات بہیں تھی اس لتے تخت ہوگی
اغا میں خلنا ہوں اگے تیری مرضی ہے۔۔۔۔اکیر ئغیر کوی جواب ستے تیزی سے
ناہر ئکل گنا
✨✨✨✨
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 129
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونا رضوان NOVEL BANK گلزار
ینک کلر کی النگ فرراک ہم رنگ ناخامہ اور دو یتے میں مل بوس نالوں کو کندھے پر
تھنالے ہوی بوں پر گلوز لگا کر وہ ینار کھڑی تھی۔۔۔۔تچانے ک بوں اج وہ کافی خد نک
جود کو بہیر مجسوس کر رہی تھی۔۔۔جود کو سیسے میں دنکھتے میں وہ ایتی مگن تھی کہ
اسے ینا ہی نا خال کہ کب آغا کمرے میں داخل ہو گنا ہے۔۔اغا نے اسے بہلی نار
غور سے دنکھا تھا۔۔وہ واقعی بہت چشین تھی۔۔نادنہ کی ایتی خگہ ہے۔اور گل کی
ایتی خگہ ہے۔۔۔اغا کے دل نے اسے کچھ سنچھانا تھا۔۔۔وہ نے اجینار مسکرا
اتھا۔۔آپ کب اے۔۔نادنہ کی ئظر اخانک ہی اس پر پڑی تھی جو مسکرا کر اسے
دنکھ رہا تھا۔۔۔
آغا سندھا اماں شابیں کے ناس گنا۔۔۔اماں نے اسے گلے سے لگا کر جوب دغابیں
دیں۔۔اور سمچھانا کہ وہ ایتی ذندگی میں سنجندہ ہو خاے اور پرانی نابیں تھول کر نادنہ
کو اینا لے۔۔۔اغا سرسری شا جواب دے کر زمیبوں پر ئکل گنا۔۔۔۔اور اماں جی
خاے تماذ تچھا کر بیٹھ گی
نہ ماٸیں تھی کیتی عج یب ہونی ہیں نا ۔۔ ایتی اوالد کی خاطر جود کو تھی فرنان کر
ڈالتی ہیں۔۔جود سے ذنادہ اولد کی پرواہ ہونی ہے ۔۔اور اوالد ندلے میں کچھ تھی
بہیں دے شکتی اور نہ ہی ایتی ماں کی مجیت کو دنگھ شکتی ہے کہ وہ کینا پڑیتی ہے
ہمارے لتے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 131
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونا رضوان NOVEL BANK گلزار
✨✨✨
آغا رات دپر سے گھر وابس لونا ۔کھانا وہ ناہر دوسبوں کے شاتھ کھا آنا تھا۔۔کمرے
َ َ
میں داخل ہوا نو نادنہ ضوفے پر آڑ پرجھی وی ہوی تھی۔۔غالناَ وہ اشی کے ای نطار
میں تھی۔۔۔اغا کیڑے ندل کر انا نو نادہ ندسبور وبسی ہی تھی۔۔اغا نے اگے پڑھ کر
اسے ناہوں میں تھر لنا۔۔۔نادنہ کی بیند تھی ابسی نکی تھی اسے اچساس تھی نہ ہوا
۔۔۔اغا نے اسے ینڈ پر لنانا اور دوسری خایب جود ل یٹ گنا۔۔۔۔اغا کا دماغ کوی
ف نصلہ بہیں لے نا رہا تھا
💝💝💝.
نادنہ کی آنکھ کھلی نو وہ ینڈ پر تھی ۔۔۔دوسری خایب دنکھا نو آغا موجود بہیں
تھا۔۔۔وہ اتھی اور نالوں کو سم یٹ کر وہیں بیٹھ گی۔۔۔کنا اغا نے مچھے ینڈ پر جھوڑا
ہے؟؟ نادنہ کے لتے نہ سوچ ہی بہت چشین تھی کہ اغا نے اسے بسیر پر
ئ ََ
رکھا۔۔۔اغا کمرے میں داخل ہوا قیناَ وہ ناسنہ کر حکا تھا نادنہ کچھ ذنادہ ہی سو
گی۔۔۔اغا اسے ئظر انداز کر کے ڈربسنگ روم میں خال گنا۔۔۔کیڑے ندل کر وہ
کمرے سے ئکل گنا
️❤️❤️❤
اماں جی وہ مچھ ئظر انداذ کرنے ہیں میں کیسے نات کروں مچھ میں ہمت ہی بہیں
ہے۔۔۔نادنہ کچن میں اماں شابیں کے شاتھ کھڑی تھی ۔اماں جی اغا کے لتے آلو
کا پراتھا ینا رہی تھیں۔۔۔دنکھو بینا وہ اج خلدی اخاے گا اس نے مچھ سے الو کا
پراتھا کھانے کی فرمابش کی ہے۔۔۔تم جود اسے سیٹھال لو ۔۔۔ذپردستی ہی شہی
اسے منا لو۔۔۔۔
💗💗💗
اغا ۔۔۔۔۔
نادنہ کے ئکارنے پر اغا نوں جوئکا جیسے اتھی بیند سے خاگا ہو
بہیں۔۔۔اغا نے سناٹ جھرے سے جواب دنا اور مونانل میں دونارہ سے سر گھسا
لنا۔۔۔۔
سوری۔۔۔۔۔
کس لتے۔۔۔؟
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 135
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونا رضوان NOVEL BANK گلزار
اغا نے ئظریں ندسبور مونانل پر رکھی مگر اس کا دھنان نادنہ کی طرف تھا
وہ اس دن میں نے بہت نول دنا۔۔نادنہ نے ئظریں زمین میں گاڑے رک ھیں
مچھے معاف کر دیں نلیز مچھ سے غلطی ہو گی اپ جو سزا دیں گے مچھے م نظور ہے
بس ناراض مت ہوں میں مر خاوں گی
آغا نے انک جھنکے سے اسے کھڑا کنا اور جود اس کے شا متے کھڑا ہو گنا
مچھے معاف کر دیں ۔آپ مچھے ماریں نا جو سزا دیں میں کچھ بہیں کہوں گی نلیز
ناراض نہ ہوں غصہ نہ کریں
اغا حیرت سے اسے دنکھ رہا تھا وہ لڑکی جو ایتی سخت طی نغت کی مالک تھی چس
نے ماں ناپ کے ئعد اکنلے ذندگی گزاری اور نولیس کی سخت نوکری کر کے گزارہ کنا
۔۔آغا کی مجیت میں اس نے اینا کرپر جھوڑ دنا وہ لڑکی ۔اغا کے تیر نکڑ کر ضرف
غصہ نہ کرنے کی درجواست کر رہی تھی۔۔؟اغا کا غصہ انک دم غایب ہو گنا اور
اسے سرمندگی نے گ ھیر لنا
اغا اتھ کر خانے لگا نو نادنہ نے اسے نکڑ کر دونارہ یٹھا لنا
ا یتے یٹھر دل ک بوں ہیں اپ۔۔۔؟ کنا میں کٹھی اپ کے دل میں خگہ بہیں ینا
شکتی؟؟
گل کی خگہ نہ دیں اپ مچھے کم از کم مچھے ایتی خگہ نو ینانے دیں۔مچھے اعیراض بہیں
کہ اپ گل سے مجیٹ کریں مگر میں تھی نو اپ کی ہی ی بوی ہوں ینار کرنی ہوں
اپ سے کم از کم مچھے ی بوی کی جنی یت نو دیں
اتم سوری نادنہ میری غلطی تھی ہے مچھے ابسا بہیں کرنا خا ہتے تھا۔۔۔۔
اغا شاری ذندگی تمہارے نام ہے کہو نو خان تھی دے دوں گی
✨✨💗
صنح کی روستی پردوں سے آکر اغا کے چہرے پر پڑی نو اس کی انکھ کھل گی۔۔۔اس
نے مسکرا کر دوسری خایب دنکھا نو نادنہ اسے دنکھ کر سرم سے کمقرپر میں سر جھنا
گنہ
کن
اغا نے مسکرا کر اسے ناہوں میں لے لنا اور شکون سے ا یں یند کر لی
ھ
💝💝💝
ارے سور ک بوں کرنے ہیں بس رانی کے شاتھ کمرا سیٹ کر رہی تھی تھوڑا شامان
رکھا ہے وہاں۔۔نادنہ دو ینہ درست کرنی اغا کے شاتھ کمرے میں داخل ہوی۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 141
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم مونا رضوان NOVEL BANK گلزار
اجھا جھوڑو نہ سب تم نہ ڈربس بہن کر خلدی سے ینار ہو خاو میرے دوست کے
گھر خانا ہے ۔۔۔
💗💗💗
نادنہ سیسے کی شا متے ینار کھڑی تھی اسے نہ ڈربس بہت بسند تھا اور اج وہ ئغیر
ڈرے اس میں مل بوس تھی۔۔۔وہ واقعی اس میں بہت چشین لگتی تھی
شہی کہا گل نو کسی جور سے کم بہیں لگتی تھی نہ ڈربس اس کا ف بورٹ تھا لنکن
ذندگی نے اسے ذنادہ وفت نہ دنا
ارے اداس نہ ہوں ہللا کی بہی مرضی تھی۔۔۔۔نادنہ نے اسے بسلی دی
و بسے تم تھی کم بہیں ہو بہت چشین لگ رہی ہو جی خاہنا ہے دوست کے گھر خانا
کنیسل کر دوں
یھ س م ت
اغا نے اس کو یتے یں نچ کر کہا
اغا میں اپ سے مجیت کرت ہوں کنا بہی بہت بہیں ہے۔۔؟اور رہی گل کی نات
نو وہ ہمیشہ ہمارے درمنان ذندہ رہے گی۔۔میں اس کی خگہ بہیں خاہتی ضرف اپ
کا شاتھ خاہتی ہوں ۔۔۔
ھ کن
نادنہ نے ا یں یند کر کے اس کی فریت کو مجسوس کنا
َ َ
دو ابسوو اغا کی انکھوں سے بہے نو اس نے فوراَ نوتچھ ڈالے
۔۔اغا ندل گنا تھا گل کی مجیت میں وہ معرور اغا ندل گنا تھا اس نے ہیشیب رونا اور
جوش رہنا سنکھ لنا تھا جینا سنکھ لنا تھا مچینکرنا سنکھا تھا
وہ گل کو تھول بہیں شکنا تھا ک بونکہ وہ اس کی بہلی اور اچری مجیت تھی مگر نادنہ
اشکی وہ ی بوی تھی چس نے اس کو نوٹ کر خاہا تھا اور اغا ابسی ینار کرنے والی ی بوی
کو کھو بہیں شکنا تھا۔۔۔
✨✨✨
نادنہ نے رانی کو کہا اور ڈربس سیٹھالتی اغا کے ناس ا گی جو فون پر کیسی سے نات
کر رہا تھا
نادنہ کو دنکھ اس کے ما تھے پر ینار کنا اور ہاتھ نکڑ کر گاڑی میں لے گنا۔۔
اس نے اغا کے دل میں انک الگ مفام خاصل کنا تھا جو کوی تھی جٹم بہیں کر
شک ن ا ت ھ ا
جٹم شد
بہیرین اور اجھی اجھی اردو سبورپز پڑھتے کے لتے نہ نویبوب جینل سسکرایب کریں۔
https://youtube.com/c/OnlineUrduNovel