You are on page 1of 149

‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬

‫گلزار‬
‫ل‬‫ق‬
‫از م مونا رضوان‬
‫م‬‫ک‬ ‫م‬
‫ل ناول‬

‫ناول بینک و یب پر شا ئع ہونے والے تمام ناولز کے جملہ و حقوق تمعہ مصنفہ کے نام‬
‫محقوظ ہے۔ خالف ورزی کرنے والے کے خالف قانونی خارہ جونی کی خا شکتی ہے۔ اگر‬
‫آپ ایتی تحرپر ناول بینک پر شا ئع کروانا خا ہتے ہیں نو اردو میں نایپ کر کے ہمیں سینڈ‬
‫کردیں۔ آپ کی تحرپر ناول بینک و یب پر شا ئع کردی خانے گی۔‬

‫‪E-mail : pdfnovelbank@gmail.com‬‬
‫‪WhatsApp : 92 306 1756508‬‬

‫ناول بینک ان تظامیہ‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 1‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫ارے رانی خلدی ہاتھ خال بہت سست ہے نو‬

‫اماں شابیں نے بیسری نار نوکرانی رانی کو نوکا‬

‫اماں جی لگا نو رہی ہوں اب میں کوی مشین تھوڑی ہوں‬

‫رانی نے منہ بسور کر کہا‬

‫جیتی تیز ذنان خل رہی ہے ایتی تیز جھاڑو لگا دے اتھی اور کام تھی ہیں کرنے کو‬

‫اماں شابیں نے لسی تھینیتے ہوے تھر سے رانی کو ڈ ینا‬

‫اجھا اماں جی کر رہی ہوں‬

‫رانی نے منہ کے ذاونے ئگاڑنے ہوے کہا‬

‫اماں شابیں نے اسے دنکھ کر سر ئفی میں ہالنا اور لسی کو فرتج میں رکھ تے خلی گی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 2‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫‪💝💝💝..‬‬

‫ہارن کی اواذ سن کر جوکدار نے گ یٹ کھوال‬

‫کالے رنگ کی انک کروال کار اندر داخل ہوی اس کے شاتھ ہی بین لینڈ کروزر گارڈز‬
‫سے تھری ہوی اندر داخل ہوی‬

‫جوکندار نے تھاگ کر کروال گاڑی کا درواذہ کھوال ایتی وخاہت کے رنگ نکھیرنا ہوا آغا‬
‫خان پرامد ہوا‬
‫ل‬ ‫ن‬
‫جنل سے نالوں کو سیٹ کتے ہوے سرخ و سفند رنگت گہری کالی ا یں تی‬
‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫موتچھیں اور پراشی ہوی داڑھی تھری بیس سوٹ میں مل بوس انکھوں سے چشمہ انار‬
‫‪ ...‬کر ج یب میں رکھتے ہوے تیزی سے جونلی کے اندر پڑھ گنا‬

‫ارے آغا میرا الل ا گنا نو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 3‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫اماں شابیں نے اس کا ماتھا جوما‬

‫اغا اج انک ہفتے کے ئعد شہر سے لونا ت ھا‬

‫جی اماں جی کیسی ہیں اپ‬

‫اغا نے ان کے ما تھے پر نوسہ دنا‬

‫میں تھنک ہوں میرے الل‬

‫اماں جی نے اسے دالسہ دنا‬

‫نانا شابیں کہاں ہیں ؟؟‬

‫اغا نے پڑھ کر ضوفے پر دراز ہونے ہوے کہا‬

‫ارے وہ زمیبوں پر گے ہیں انے ہوں گے تم خاو فربش ہو خاو میں کھانا لگوانی ہوں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 4‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫اماں شابیں نے کچن کی طرف خانے ہوے کہا‬

‫جی اماں جی‬

‫اغا کہہ کر ا یتے کمرے کی طرف پڑھ گنا‬

‫‪......‬‬

‫بہا کر کالے رنگ کے کیڑے بہن کر وہ رات کے کھانے پر انا نانا شابیں تھی وہیں‬
‫موجود تھے غلنک شلنک کے ئعد کھانا کھانے میں مصروف ہو گنا میز پر راشد کے‬
‫سوا سب ہی خاموش تھے گر راشد نولے خا رہا تھا وہ ایتہای نانونی اور سرارنی تھا‬
‫شاتھ ہی سب کا الڈال تھی تھا‬

‫آغا کو اس کا نولنا بہت نابسند تھا وہ بیس شال کا نوجوان تھا مگر اس میں بہت تچینا‬
‫تھا رو کتے کے ناوجود وہ سنجندہ نہ ہونا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 5‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫کنا سوخا ہے تھر شادی کے نارے میں تم نے‬

‫کھانے کے ئعد ڈراینگ روم میں خاے بیتے ہوے نانا شابیں نے اغا سے ہر نار کا‬
‫نوجھا ہوا سوال دوہرانا‬

‫اغا نے جونک کر نانا کو دنکھا اور انک گہری شابس لے کر خاے کی ینالی میز پر رکھ‬
‫دی‬

‫نانا خان اپ خا یتے نو ہیں کہ میں شادی بہیں کرنا خاہنا اتھی‬

‫اغا نے ہمیشہ کا دنا ہوا جواب دوہرانا‬

‫اتھی بہیں نو کب ؟؟ تچیس کے ہو گے ہو تم میں کچھ بہیں خاینا‬

‫نانا شابیں سخت لہجے میں کہتے ہوے کھڑے ہو گے‬


‫ََ‬
‫اغا تھی احیراماَ ھڑا ہو گنا‬
‫ک‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 6‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫جمعے کو تمہارا ئکاح ہے گلزار بیتی سے ینار رہنا‬

‫نانا شابیں کہہ کر نہ خا وہ خا‬

‫اغا شکتے میں نانا کو خانے دنکھنا رہا تھر اتھ کر اماں کے ناس گنا‬

‫اماں جی نہ نانا شابیں کس گلزار کی نات کر رہے ہیں وہی ناگل لڑکی جو اپ کے دور‬
‫کے رسنہ دار کی بیتی ہے؟؟‬

‫ی‬‫ق‬ ‫ئ‬
‫اغا نے نے تی سے کہا‬

‫ارے بینا وہ ناگل بہیں ہے بس راشد کی طرح اس میں تچینا بہت ہے شادی کے‬
‫ئعد سب تھنک ہو خاے گا‬

‫اماں جی سمچھانے ہوے نولیں‬

‫اغا کی کالی انکھوں میں سرخ ڈورے تیرنے لگے‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 7‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫اماں جی اپ خایتی ہیں مچھے اس لڑکی سے کیتی چڑ ہے وہ بہت عج یب چرکنیں‬
‫کرنی ہے مچھے ابسی لڑکی بہیں خا ہتے چسے نو لتے کی تمیز تھی نا ہو‬

‫اغا نے ا یتے ما تھے پر اے نالوں کو ینچھے کرنے ہوے کہا‬

‫اس کا جوئصورت چہرہ غصے سے الل تھا‬

‫اغا ا یتے نانا شابیں سے نات کرو مچھے کچھ مت کہو‬

‫اماں جی نے سنجندہ ہو کر کہا اور وہان سے خلی گنیں‬

‫اغا گہری شابس لے کر کمرے کی طرف پڑھ گنا وہ خاینا تھا کہ نانا شابیں کے خالف‬
‫خانا اس کے بس میں بہیں ہے‬

‫💝💝💝💝‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 8‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ NOVEL BANK ‫گلزار‬

Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 9


E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫فربش ہو کر وہ نا ستے کی میز پر انا نوقع کے عین مطانق سب نے ناسنہ کر لنا تھا‬
‫تھکن کے ناعث وہ دپر سے خاگا تھا‬

‫پرف بوم کی جوسبو تھنالنا ہوا وہ میز پر بیٹھ گنا گنلے نال جو ما تھے پر اے ہوے تھے‬
‫اسے اور ذنادہ پرکشش ینا رہے تھے‬

‫واہ شابیں بہت ہینڈسم لگ رہے ہو گلزار نی نی نو قدا ہو خابیں گی‬

‫رانی نےمیز پر ناسنہ لگانے ہوے سرارت سے کہا‬

‫رانی ناذ ا خاو‬

‫اغا نے ناسنہ کرنے ہوے اسے گھورا‬

‫میں نے کنا کہا اب؟۔‬

‫رانی نے معصو یت سے کہا‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 10‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫تمہاری شادی سب سے بہلے ہونی خا ہتے بہت ندتمیز ہونی خا رہی ہو‬

‫اماں جی نے اسے انےہی ڈ ینا‬

‫اماں شابیں مانا کہ میں اپ کو سڑک پرنے شہارا ملی تھی مگراسکا ہر گز نہ مطلب‬
‫بہیں کہ اپ میری شادی کروا کرایتی خان جھڑوا لیں‬

‫رانی نے منہ بسورا‬

‫رانی کی تچی تچھے میں تھنک کرنی ہوں‬

‫اماں جی جونی انارنے لگی نو رانی ہیستی ہوی وہاں سے تھاگ گی‬

‫اماں جی سر ہال کر کچن میں خلی گی‬

‫اغا ان دونوں کو دنکھ کر مسکرا دنا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 11‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫رانی کے والدین جونلی میں ہی مالذم تھے کچھ شال بہلے وہ دونوں ناری ناری خل‬
‫بسے تھے یب سے رانی کو اشی گھر میں رکھا ہوا تھا وہ گھر کی انک فرد جیسی تھی اس‬
‫کی عمر اتھی نارہ شال تھی مگر کافی سمچ ھدار اور سنجندہ تھی‬

‫کنا سوچ رہے ہو پرجوردار؟‬

‫نانا شابیں کی اواذ پر وہ سوجوں سے ناہر انا وہ کب اس کے پراپر والی کرشی پر بیٹھ‬
‫گے اسے ینا ہی نہ خال‬

‫کچھ بہی نانا خان بس نوں ہی ۔‬

‫اغا نے ناسنہ جٹم کرنے ہوے کہا‬

‫اجھا نو تھر تمہارا کنا ف نصلہ ہے ؟؟‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 12‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫نانا شابیں مدعے کی نات پر اے‬

‫اغا نے انک ئظر نانا شابیں کو دنکھا اور ہاتھ صاف کرنے لگا‬

‫نانا شابیں اپ کا جو خکم ہے وہی میرا ف نصلہ ہے اپ کی نات میں نال شکنا ہو کنا؟‬

‫اغا نے ان کے ہاتھ پر نوسہ دنا‬

‫شاناش مچھے تم سے بہی امند تھی‬

‫نانا شابیں نے اسے دالسہ دنا‬

‫نانا خان جمعے کو ہی رحصتی رکھ لیں میں ذنادہ لمتے خکروں میں بہیں پڑنا خاہنا‬

‫اغا نے ینانا‬

‫تھنک ہے تھر شام میں ینار رہنا ہم ان کی طرف خلیں گے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 13‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫نانا شابیں نے اتھتے ہوے کہا‬

‫جی نانا خان میں ذرا زمیبوں سے خکر لگا اوں‬

‫اغا تھی کہہ کر کمرے میں خال گنا‬

‫ایتی یندوق اتھا کر کندھے پر ل نکای اور لمتے لمتے ڈگ تھرنا زمیبوں کی طرف پڑھ گنا‬
‫کچھ گارڑز تھی اس کے شاتھ ہو لتے‬

‫‪......................‬‬

‫گاڑی کی اواذ پر گلزار نے کھڑکی سے پردے سرکاے‬

‫سوینہ تھی کھڑکی سے جھا نکتے لگی‬

‫اغا اور شابیں صاحب گلزار کے انا سے مل رہے تھے ان کے شاتھ کافی شارے‬
‫گارڈز تھی تھے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 14‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫ہنینہ اکڑو کہیں کا گارڈز کے ئغیر بہیں ا شکنا کنا؟‬

‫گلزار نے منہ ئگاڑ کر کہا اور وابس ینڈ پر بیٹھ گی‬

‫ارے اینا ہینڈسم ہے نار کوی میری شادی کروا د ینا نو جوں نک نہ کرنی‬

‫سوینہ نے چسرت سے کہا‬

‫اے حیردار ۔۔۔۔۔۔‬

‫گلزار نے ائگلی اتھا کر اسے وارن کنا‬

‫ارے مذاق کر رہی ہوں نار‬

‫سوینہ نے صفای بیش کی‬


‫ل‬ ‫ک‬‫ن‬
‫گلزار اتھ کر سیسے میں جود کو د ھتے گی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 15‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫ن‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫ل‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫پڑی پڑی ا یں چہرے کا ظا م ڈ ل اور ہویٹ کے ناس کا ل ہاے کمال کا‬
‫چسن تھا کہ کوی تھی قدا ہو خاے‬

‫سوینہ اسے سیسے کے اگے کھڑا دنکھ کر ہیس دی‬

‫ارےبس کر ئظر لگ خاے گی‬

‫سوینہ اس کے گال پر ینار کرنے ہوے نولی اور وہ دونوں ہیس دی‬

‫‪.....‬‬

‫گلزار اکلونی بیتی تھی اس کی ماں تچین میں ہی خل بسی تھی اس کے انا نے‬
‫دوسری شادی کی تھی مگر سوینلی ماں ہمیشہ اس سے چڑنی اور ہر وفت ڈابیتی رہتی‬
‫ناپ تھی اس سے ک ھچا ک ھچا شا رہنا‬

‫سوینا اس کی سوینلی بہن تھی مگر دونوں میں بہت ینار تھا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 16‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫گلزار نو ہمیشہ سے اغا پر خان د یتی تھی مگر اس کی سنجندہ سحصیت کو وہ بسند بہیں‬
‫کرنی تھی اغا سے اس کا کافی نار شامنا ہوا اور ہمیشہ کوی نا کوی سرارت کرنے وفت‬
‫ہی اغا اسے نکڑنا اغا اس کو ہمیشہ غصے سے گھور کر خال خانا‬

‫اور گلزار اسے دنکھ کرایتی ہیسی قانو ہی نہ کر نانی چس وجہ سے اغا کو وہ ناگل لگتی‬
‫ت ھی‬

‫‪......‬‬

‫گھر میں شادی کی ینارناں عروج پر تھیں نوری جونلی کو دلہن کی طرح سچانا گنا ت ھا آغا‬
‫کو نانا شابیں نے ذمیبوں پر خانے سے م نع کنا تھا روز کٹھی اس پر ابین لگانا خانا نو‬
‫کٹھی کوی رسم کی خانی آغا ان سب سے نے زار ہو خانا تھا اتھی تھی وہ کسی ل یپ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 17‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫سے لٹھڑا ہوا تھا کمرے میں اکر اس نے غسل فرمانا اور فربش ہو کر ل یٹ گنا اس‬
‫انکھوں کے شا متے نار نار گلزار کا چہرا انا تھا‬

‫لڑکناں جٹم ہو گی ت ھیں کنا جو اس ناگل کو میرے مٹھے مار دنا‬

‫اغا ایتی قشمت پر ماتم کرنا بیند کی اغوش میں خال گنا‬

‫_______________________‬

‫گلزار سیسے میں کھڑی ہو کر جود کو دنکھ رہی تھی گھر میں کسی قشم کی کوی رسم بہیں‬
‫ب‬
‫ہوی تھی اور نہ ہی وہ مانوں یٹھی تھی مگر تھر تھی اس کا چہرہ بہت نکھرا ہوا ت ھا‬
‫کل اس کی شادی تھی مگر اس کی بہن کے سوا کسی کو اس کے دور ہونے کا دکھ‬
‫بہیں تھا اس کی سوینلی ماں نے نو نہ نک کہہ دنا تھا کہ شادی کے ئعد اینا منہ‬
‫تھی نہ دکھاے گلزار تھک کر بسیر پر ڈھے گی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 18‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫‪...................‬‬

‫اغا نے دلی سے ینار ہوا اور نارات لے کر ایتی دلہن کے گھر خا بہنچا نارات بہپ‬
‫شاندار تھی گاڑنوں کے ینچو ینچ د لہے مناں جود ڈرانو کر رہے تھے سب لوگ اغا کو دنکھ‬
‫کر ئظر انار رہے تھے سفند کرنے پر کالی واشکٹ نالوں کو انک انداذ سے س یٹ کتے‬
‫انکھوں پر چشمہ اوور کہیبوں کے نازو موڑے ہوے تھے چس سے اس کے کھسرنی‬
‫خ‬ ‫ئ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫نازو تماناں تھے سرخ و سفند رنگت اور گہری کالی ا یں غیر سی ناپر کے وہ اندر ال‬
‫ک‬ ‫ھ‬

‫گ نا‬

‫ئکاح کے ئعد اغا کو سینج پر یٹھانا گنا اغا ان سب سے بہت چڑ رہا تھا اخانک اس کی‬
‫ئظر گل پر پڑی نو نلینا تھول گی وہ دلہن یتی سرخ جوڑے میں فنامت ڈھا رہی تھی‬
‫منک اپ نے اس و مزند نکھار دنا تھا دراز نلکوں کو جھکاے وہ سینج پر پڑھی نو اماں‬
‫جی کے اشارے پر اغا نے پڑھ کر اس کا ہاتھ تھام لنا اور سینج پر یٹھا دنا سب اس‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 19‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫چشین جوڑی کو دنکھ کر رشک کر رہے تھے اور کچھ چسد میں خل رہے تھے سوینہ‬
‫نے اغا کو دودھ نالنا اور ینگ میں بیس ہزار مائگا اغا نے نے زارے سے سوینہ کے‬
‫ہاتھ کو دنکھا جو اس کے سمانے کتے بیسے مانگ رہے تھے اغا نے ج یب سے بیس‬
‫کے تچاے تچاس ہزار ئکال کر دے دنا سوینہ نے جوش ہو کر اس کی نالبیں لیں‬
‫گلزار مسکرا کر چہرا جھکا گی‬

‫‪........................‬‬
‫ب‬
‫وہ ینڈ پر یٹھی کب سے اغا کا ای نطار کر رہی تھی وہ تھکن سے جور تھی‬

‫اغا کو نانا شابیں نے دوسبوں میں سے ذپردستی ئکال کر کمرے میں تھنچا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 20‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫درواذہ کھول کر اغا اندر داخل ہوا گل کی دھڑکن تیز سے تیز پر ہو گی اغا سخت ناپرات‬
‫گ‬ ‫ن‬ ‫ت‬ ‫ک‬‫ن‬
‫لتے اسے د ھتے لگا ھر اگے پڑھ کر المارے سے ا ک ڈنہ ئکاال اور لزار کے اگے‬
‫کر دنا‬

‫تمہاری منہ دکھای‬

‫اغا نے اچسان جنیتے والے انداز میں ڈنہ دنا اور کیڑے لے کر واسروم میں خال گنا‬
‫ل‬ ‫ک‬ ‫ن‬
‫گلزار حیرت سے ڈنے کو د تے گی اس ڈنے یں ہیرے کا سیٹ تھا لزار نے‬
‫گ‬ ‫م‬ ‫ھ‬
‫منہ ینا کر واسروم کے یند دروازے کو دنکھا اور ڈڑبسنگ روم میں خلی گی وہ کمرے‬
‫کا خاپزو لیتے میں مصروف تھی کسی مچل تما کمرہ تھا اینا پڑا کمرہ اس نے بہلی نار‬
‫دنکھا تھا وہ حیرت سے منہ کھولے سب کچھ دنکھ رہی تھی‬

‫کنا ہوا ا بسے خاہلوں کی طرح ک بوں دنکھ رہی ہو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 21‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫اغا نے واسروم سے ئکلتے ہی اسے طیز کنا‬

‫اپ کو میں خاہل لگتی ہوں مسیر اتم اے کنا ہے میں نے‬

‫گلزار نے کمر پر ہاتھ ناندھ کر کہا‬

‫اجھا لگتی نو بہیں‬

‫اغا نے الپرواہی سے کہا اور ینڈ پر ل یٹ گنا‬

‫گلزار نے منہ تھیر کر ینڈ کی دوسری خایب ل یٹ گی‬

‫او ہنلو اتھ بو خاو ضوفے پر میں اینا بسیر شیٸر بہیں کرنا‬
‫ََ‬
‫اغا نے فوراَ سے کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 22‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫س‬
‫مسیر اغا نہ کمرہ میرا تھی ہے اور میں اپ کی ی بوی ہوں ھے یں ادھر ہی سوو گی‬
‫م‬ ‫چ‬‫م‬

‫گل نے اتھ کر بیٹھتے ہوے کہا‬

‫اجھا تم میری ی بوی ہو ؟‬

‫اغا نے حیرت کی انکینگ کی‬

‫ک بوں ئقین بہیں ہے ؟‬

‫گل نے مسکرا کر نوجھا‬

‫اغا کے ما تھے پر نل تمودار ہوے نہ لڑکی کیتی نے ناک ہے‬

‫اغا کچھ کہنا اس سے بہلے ہی گل نے ا یتے ہویٹ اس کے گال پر رکھ دے اغا کی‬
‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫ا یں مارے حیرت کے ل گی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 23‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫نے سرم کہیں کی ناگل‬

‫اغا نے اسے دور دھکنال‬

‫گلزار انک قہقہہ لگا کر کروٹ کے نل ل یٹ گی اور اغا اس کی بیٹھ کو حیرت سے دنکھنا‬
‫رہ گنا‬

‫‪.........‬‬

‫آغا زمیبوں سے گھر وابس لونا تھا شام ہو رہی تھی وہ تیزی سے سیڑھناں چڑھنا ا یتے‬
‫کمرے کی خایب پڑھا راہداری ع بور کرنے ہوے اخانک گلزار اس کے شا متے اگی جو‬
‫خاے کا کپ لتے اماں شابیں کے کمرے میں خا رہی تھی نکر لگتے کے ناعث‬
‫گرماگرم خاے گل کے ہاتھ پر گر گی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 24‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫اے اوچ میرا ہاتھ گلزار کی جنچیں نلند ہو گی‬

‫دنکھ کر خلتے ہوے موت آنی ہے کنا؟‬

‫اغا نے غصے سے کہا اور ی خا وہ خا‬

‫ہ‬ ‫ل‬ ‫ک‬ ‫ن‬


‫گلزار منہ کھولے اسے خانا د تے گی اسے لگا تھا کہ وہ پربسان ہو گا اور اس کی مر م‬
‫ھ‬
‫یتی کرے گا مگر بہاں نو الزام ہی اس کے سر تھوپ دنا گنا‬

‫اجھا تچوو میں تھی گلزار اجمد ہوں ندلہ نہ لنا نوکہنا‬

‫گلزار نے ایتی فرضی داڑھی پر ہاتھ تھیرا اور کچن کی طرف پڑھ گی‬

‫آغا کمرے میں فربش ہو کر ضوفے پر بیٹھ گنا اج وہ کافی تھک گنا تھا سفند نی سرٹ‬
‫اور پراون پراوزر بہتے گنلے نالوں کو ما تھے پر تھنالے اے ہاے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 25‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫گلزار دھڑام سے درواذہ کھولتی اندر داخل ہوی اغا نے انک ئظر اسے دنکھا او اگ بور کر‬
‫کے موناٸل پر گٹم کھنلتے لگا مگر نہ کنااا گلزار نے اس کے منہ پر خاے کی نوری‬
‫ینالی انڈھنل دی اااہ اوچ نہ کنا اغا انک دم سے اتھ کر اجھال‬

‫اغا نے غصے سے گلزار کو دنکھا گلزار ہیس ہیس کر لوٹ نوٹ ہو رہی تھی ک بونکہ‬
‫خاے تھنڈی تخ تھی اور اغا کے اجھلتے پر گل کی ہیسی جھوٹ گی اغا کچھ نل کے‬
‫لتے اشکی ہیسی میں کھو شا گنا وہ واقعی ناگل تھی اور اغا کو تھی ناگل کر رہی تھی‬

‫اغا غصے سے گلزار کے ناس گنا اور اسے نازو سے نکڑ کر فریب کنا‬

‫اوچ کنا کر رہے ہیں درد ہو رہا ہے‬

‫گلزار نے درد سے کراہ کر کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 26‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫سرم بہیں انی تمہیں کوں ینگ کرنی ہو مجبور مت کرو کہ میں تم پر ہاتھ اتھاوں‬
‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫ھی‬

‫اغا نے غصے سے اس کا نازو جھوڑ دنا‬

‫اپ مچھ پر ہاتھ اتھابیں گے؟؟ ہاہا جوش قہمناں ہیں اپ کی میں نے ایتی سوینلی‬
‫ماں کی اوتچی اواذ نک پرداست بہں کی نو اپ کنا حیز ہیں سوہر صاحب‬

‫گل نے ہاتھ کمر پر ناندھ کر اسے وارن کنا‬

‫اغا غصے سے اسے دنکھ کر واسروم میں گھس گنا‬

‫وہ بہا کر وابس انا نو گل جینج کر کے ل یٹ گی تھی وہ ینا سرٹ کے ضوفے پر ڈے‬
‫گ نا‬

‫نے سرمی کی تھی خد ہونی ہے مچھے پڑناو مت مسیر اغا‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 27‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫گل اتھ کر بیٹھ تے ہوے نولی‬

‫اب کنا مسلہ ہے تمہیں‬

‫اغا نے نے زاری سے کہا‬

‫گل ینڈ سے اتھ کر اس کے ناس ای اور ضوفے پر اس کے ناس بیٹھ گی‬

‫یناسرٹ کے ک بوں بیٹھے ہیں میں اپ کے شاتھ ذنادنی کر لوں گی‬

‫گل نے ہیسی ضنط کرنے ہوے سنجندگی سے کہا‬

‫اس کی سنجندگی دنکھ کر اغا کی ہیسی جھونی‬

‫ناگل کہیں کی‬

‫اغا نے اس کے سر پر ج یت لگای‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 28‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫اپ ہیستے تھی ہیں ؟؟۔‬

‫گلزار نے حیرت کی ایتہا کی‬

‫اغا نے فریب ہو کر اسے ایتی ناہوں میں لے لنا ہیستے کا بہیں ینا مگر تم نے مچھے‬
‫ناگل ضرور کر دنا ہے‬
‫ک‬‫ن‬
‫اغا نے سرارت سے کہہ کر ینڈ پر ل یٹ گنا اور گل اسے حیرت سے د تی رہ گی‬
‫ھ‬

‫‪...................‬‬

‫اتھ خاو نواب کی اوالد کینا سو گے صنح کے دس تج رہے ہیں نانا شابیں نے نال رہے‬
‫ہیں‬
‫ھ‬ ‫ج‬
‫گل نے اغا کو کو نچھوڑا جونے حیر سونا پڑ ا تھا‬

‫نار نار حگانے پر تھی حب وہ بہیں اتھا نو اسے سرارت سوجھی‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 29‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫وہ ناہر تھاگتی ہوی گی اور زور سے خالنے لگی‬

‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ن‬


‫نانا خان اماں جی د یں اغا کو کنا ہو گنا ہے‬

‫اشکی جنچیں سن کر سب لوگ تھاگے ہوے اے‬

‫کنا ہوا میرے اغا کو وہ تھنک ہے‬

‫اماں جی اور نانا خان تھی تھاگے ہوے کمرے میں اے‬

‫ک‬‫ن‬
‫اغا کو ینا سرٹ کے تیڑھا میڑھا لیتے دنکھ کرشاری مالذماوں نے ا یں یند کر یں‬
‫ل‬ ‫ھ‬

‫پرجوردر ؟‬

‫نانا شابیں کی اواذ پر اغا ہڑپڑا کر اتھا‬

‫ا یتے کمرے میں مچلس کھڑی دنکھ کر وہ کھیرا گنا اور خلدی سے سرٹ بہیتے لگا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 30‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫دور کھڑی گل کے ہیستے پر سب لوگوں کو معامال سمچھ میں اگنا اماں جی مسکرانے‬
‫ہوے سب مالذموں کو لے کر خل پڑی ناناخان اغا کو گھورنے ہوے سر ئفی میں‬
‫ہالنے خلے گے‬

‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬


‫اغا غصے سے گل کو د تے لگا گر ل کارنامہ دکھا کر غایب ہوگی‬
‫گ‬

‫اغا کے چہرے پر مسکراہٹ گہری ہوگی نہ لڑکی واقعی ناگل ہے جھوڑوں گا بہیں‪..‬‬
‫اسے‬

‫‪..........‬‬

‫اغا فربش ہو کر ینجے انا نو عج یب م نظر دنکھتے کو مال‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 31‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫گلزار انک کانی لتے تھاگ رہی ہے اور راشد اس کے ینچھے ینچھے ایتی کانی لیتے ت ھاگ‬
‫رہا ہے دونوں کی ہیسی نورے ہال میں گوتج رہی تھی اماں شابیں دونوں کو دنکھ کر‬
‫محظوظ ہو رہی تھیں‬

‫نہ کنا ہو رہا ہے ؟؟‬

‫اغا کے اواذ پر دونوں کے قدم رکے اور تھر دوسرے ہی لمجے راشد نے جھیٹ کر‬
‫ئ‬ ‫چ‬‫ن‬ ‫ی‬
‫ایتی کانی گل سے ج ھین لی گل اس کے ھے تھاگی اور دونوں الن کی طرف ل‬
‫ک‬

‫گے‬

‫اغا سر پر ہاتھ مار کر نانا شابیں کے کمرے میں خال گنا‬

‫‪.........‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 32‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫گل کمرے میں ھی کیڑے پربس کر رہی ھی اور شاتھ یں گنگنا ھی رہی ھی‬
‫م‬

‫فون کی گھیتی نے اسے ایتی طرف م بوجہ کنا اسیری جھوڑ کر وہ فون کی طرف پڑھی‬
‫اتچان تمیر دنکھ کر اس کے ما تھے پر نل تمودار ہوے‬

‫ہنلو جی کون‬

‫گل نے ی بوری چڑھای‬

‫ارے نہ شالم نہ دغا‬

‫دوسری طرف سے مردانہ اواذ ای‬

‫کہن ہں اپ ینانے کا سرف خاصل کریں گے‬

‫گل نے اکنا کر کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 33‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫ارے گل تم نوتھول گی مچھے میں ستی ہوں‬

‫دوسری طرف سے ئعارف کروانا گنا‬

‫ستی اوہ تم کیسے ہو میرا تمیر کدھر سے لنا‬

‫گل نے ناخا ہتے ہوے تھی مسکرا کر کہا‬

‫سوینہ سے تمیر لنا تھا تمہارا‬

‫ستی نے کہا‬

‫اس سوینہ کی نومیں حیر لیتی ہوں‬

‫گل پڑپڑای‬

‫کچھ کہا کنا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 34‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫ستی نے جونک کر کہا‬

‫بہیں ہاں وہ کوی کام تھا کنا ؟؟‬

‫گل نے گ ھیرا کر کہا‬

‫کام کنا ہونا جی تم نے شادی کر لی اور ینانا نک بہیں ایتی نے رجی۔۔۔؟؟‬

‫ستی نے گلہ کنا‬

‫بس سب بہت خلدی ہوا نو بہں ینا نای‬


‫ن‬
‫گل نے نے زاری سے ا یں م نکای اور ضوفے پر ڈھے گی‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫اجھا بہانہ ہے گل ۔۔۔‬

‫ستی نے تھر گلہ کنا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 35‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫ستی نار تم نو خا یتے ہو ۔۔۔۔۔۔گل انک دم رک گی‬

‫کنا ہوا گل‪ ،،‬ستی نے اسے حپ دنکھ کر کہا‬

‫ہاے او رنا ‪...‬شاری قم نض خل گی اب کنا کروں‬

‫گل ما تھے پر ہاتھ مار کے کھڑی ہو گی‬

‫۔۔گل گل کنا ہوا ستی نے فون پر اواذ لگانا‬

‫گل نے نے زاری سے مونانل کو دنکھا اور کال کاٹ دی‬

‫اب کنا کروں مسیر اکڑو نو مچھے کچا جنا خابیں گے ان کی قم نض‬

‫گل بین کرنے بیٹھ گی یب ہی اغا کمرے میں داخل ہوا وہ زمیبوں سے خلدی وابس‬
‫اگنا تھا اسے کوی کام تھا گل کو نوں بین کرنے دنکھ کر اسے حیرت ہوی وہ اج‬
‫خاہل غورنوں کی طرح سینا یٹ رہی تھی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 36‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫تمہیں کنا ہوا ؟؟‬

‫گل نے اپرو احکا کر نوجھا‬

‫وہ۔۔وہ۔۔اپ کی ۔۔سرٹ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫گل نے لب کا یتے ہوے کہا‬

‫کنا میری سرٹ کنا ؟؟؟‬

‫اغا نے دو قدم اگے پڑھ کر سوال کنا‬

‫‪ .‬وہ مچھ سے خل گی ہے سوری‬


‫ن‬
‫گل نے کہہ کر ا ھیں یند کر لیں‬
‫ک‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 37‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫کنااا؟؟ ئگل ہو میری بسندندہ او نٸ قم نض خال دی تم نے کدھر دھنان تھا تمہارا‬
‫ہااں؟؟‬

‫اغا غصے سے اس کی طرف پڑھا‬

‫گل ضوفے سے اتھ کر ینڈ پر چڑھ گی اغا اس کو نکڑنے کے لتے اس کے ینچھے‬


‫تھاگا لنکن گل تھرنی سے تھاگ کر کمرے سے ئکل گی‬

‫اغا نے بسی سے کٹھی ایتی قم نض کو اور کٹھی یند درواذے کو دنکھنا رہا تھر مسکرا کر‬
‫سر جھ نکا اور دوسری سرٹ اتھا کر فربش ہونے خال گنا‬

‫‪..............‬‬

‫کا ئکاو گی اج رانی؟؟‬

‫گل نے کچن میں گھستے ہوے رانی سے نوجھا‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 38‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫اماں جی نے کہا ہے کہ پرنانی ئکا لوں‬

‫رانی نے منہ کے زاونےئگاڑے‬

‫ہاں نو تم پرنانی ئکانے ہوے فوت ہو خاو گی کنا ؟؟‬

‫گل نے اس کے تیڑھے میڑھے منہ کو دنکھا جو ئکانے سے بہلے ہی ین خانا ت ھا‬

‫رانی نے منہ سندھا کنا اور یناذ کا یتے لگی‬

‫ہاہا رانی نو بہت تھولی ہے‬

‫گل اس کی چرک بوں پر قدا ہی ہو گی تھی‬

‫ارے گل نی نی نہ اماں جی بہت کام کروانی ہیں کنا کروں اینا ظلم ہے نا‬

‫رانی نے دکھڑے سنانے ہوے مصبوعی ابسوو صاف کتے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 39‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫کنا ظلم کنا ہے ضرف کھانا ہی ی بوانی ہیں نا ک بونکہ تیرے ہاتھ میں ذاٸقہ ہے اس‬
‫لتے‬

‫گل نے حفگی دکھای‬

‫ہاہاہا ہا رانی ہیستی ہوی یناز پراون کرنے لگی‬

‫گل تھی اس کی مدد کرنے لگی‬

‫‪.......‬‬

‫کمرے کا درواذہ دھڑام سے کھال اور گل طوقان کی طرح اندر داخل ہوی اور دھڑام‬
‫سے درواذہ یند کر کے المارے سے کیڑے ئکا لتے لگی‬

‫ضوفے پر بیٹھے اغا نے غصے سے اسے دنکھا اور اتھ کر اس کے ناس گنا‬

‫کنا ئکل نف ہے درواذہ اہسنہ یند کرنے ہوے موت انی ہے کنا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 40‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫اغا شدند غصے سے اسے گھورنے ہوے نوال‬

‫ارے درواذہ جود ہے زور سے یند ہوخانا ہے اسے تھی غصہ ہے نا کہ وہ اپ کے‬
‫کمرے کی زی یت ینا نے خارہ‬

‫گل نے معصوم یت سے کہا‬

‫اغا نے حیرت سے درواذے کو دنکھا تھر گل کو دنکھا جو ہیستے ہوے ڈربسنگ روم میں‬
‫خلی گی تھی‬

‫اغا سر جھنک کر ضوفے پر بیٹھ گنا‬

‫‪...............‬‬

‫کل میرے شاتھ شہر خانا ہے تمہیں ینکنگ کر لو‬

‫اغا نے گل کو کہا جو سیسے میں نال سبوار رہی تھی‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 41‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫ہینیں سچی میں تھی خاوں گی‬
‫ب‬
‫گل اجھل کر اس کے ناس ا یٹھی‬

‫‪ .‬ہاں ظاہر ہے‬

‫اغا نے ئظریں مونانل پر ہی مزکور رک ھیں‬

‫ہاے اپ کیتے سو ہتے ہو خانی‬


‫ھ‬ ‫ک‬
‫گل نے اس کے گال نچ کر الڈ کنا‬
‫ی‬

‫اغا کا منہ حیرت سے کھل گنا واقعی نہ لڑکی اسے مینل ہشینال بہنچا کر رہے گی‬

‫اغا نے سر ما تھے پر مارا اور اتھ کر سونے ل یٹ گنا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 42‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫گل نے اتھ کر ینکنگ سروع کی وہ جوشی سے جھومتی خا رہے تھی ینکنگ نوری کر‬
‫کے اس نے انک ئظر سوے ہوے اغا پر ڈالی سونے میں کیتے معصوم لگتے‬
‫ہیں مگر کٹھی ینار سے نات بہیں کرنے ہر وفت کا یتے اگلتے ر ہتے ہیں‬
‫ک‬‫ن‬
‫گل نے منہ بسور کر کہا اور ینڈ کی دوسری خایب اکر ل یٹ گی کافی دپر اغا کو د تی‬
‫ھ‬

‫رہی تھر اس کے فریب ہو کر اس کی بیسانی جومی اور اس کے کسادہ سیتے پر سر رکھ‬


‫ل‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫کر ا یں موند یں‬

‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬ ‫س‬ ‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ن‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬


‫اغا نے ا یں ھول کر اسے د کھا وہ سونا یں تھا م کرا کر اس نے ا یں موند‬
‫لیں‬

‫‪..............................‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 43‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫گاڑی انک قل یٹ کے اگے اکر رکی گل اجھل کر گاڑی سے ناہر ئکلی اور ادھر ادھر‬
‫ن‬ ‫غ‬ ‫ل‬ ‫ک‬‫ن‬
‫د ھتے گی نہ القہ کافی پر رو ق تھا‬

‫اغا نے اس کا ہاتھ نکڑا اور درواذہ کھول کر قل یٹ میں داخل ہو گنا‬

‫اس میں دو کمرے انک کچن اور اینچڈ ناتھ تھے انک جھونا شا الوتچ تھی تھا چس میں‬
‫نی وی لگی تھی‬

‫اغا فربش ہونے ناتھ روم خال گنا‬

‫گارڈ نے شامان رکھا اور خلنا ینا‬

‫گل نے اینا مونانل ئکاال اور سنلفی لیتے لگی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 44‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫اغا اس کی چرکنیں نوٹ کر رہا تھا وہ واقعی بہت معصوم لگ رہی تھی جھونی جھونی‬
‫جوسبوں کو اتچواے کرنے والی ذندگی کو تھر نور جیتے والی لڑکی اغا کو ندل رہی تھی اغا‬
‫مسکرانے لگا تھا‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫نہ لیں آپ کا ناسنہ ینار ہے‬

‫گل نے جوش ہونے ہوے بینل پر ناسنہ لگانا‬

‫ناہر سے منگوا لیتے تم نے ک بوں ینانا‬

‫آغا نے کرشی پر بیٹھ تے ہوے کہا‬

‫ک بوں مں بہیں ینا شکتی کنا؟؟‬

‫‪ .‬گل نے منہ بسورا‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 45‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫اغا نے گل کو دنکھا اور ناسنہ کرنے لگا‬

‫گل تھی شاتھ بیٹھ کر ناسنہ کرنے لگی‬

‫درواذہ الک کر لینا میں خلدی ا خاوں گا۔‬

‫اغا نے اینا کوٹ بہیتے ہوے کہا‬

‫تھر مچھے گھمانے لے خابیں گے ناا‬

‫گل نے معصوم یت سے نوجھا‬


‫ہ‬
‫ممم‬

‫اغا نے مج نصر شا جواب دنا اور گاڑی کی خانی اتھای‬

‫سچیتی گل جوشی سے اجھلی اور تھاگ کر اغا کے گلے لگ گی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 46‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫اپ کیتے سو ہتے ہو خانی‬

‫گل نے اس کے گال جومے اور جوشی سے اجھلتی پرین سمنیتے لگی اس نات سے‬
‫اتچان کے اغا کی دھڑکنیں نے قانو ہو خکی ہیں‬

‫‪.............‬‬

‫منینگ کے ئعد اغا خلدی گھر بہنچ گنا اسے گل دکھای بہیں دی وہ فربش ہو کر انا نو‬
‫دوسرے کمرے سے سور کی اواذ سنای دی‬
‫ََ‬
‫وہ کمرے میں پڑھا نو گل شارا شامان تھ نالے ینار ہونے میں مصروف تھی غالناَ‬
‫وہ گھو متے خانے کے لتے نے ناب تھی اغا وہیں کھڑا ہو کر اسے دنکھتے لگا‬

‫مگر نہ کنا گل نے جوں ہی ڈربس جینج کرنا خاہا نو اغا کو درواذے میں کھڑا دنکھ کر‬
‫ََ‬
‫فوراَ سندھی ہوی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 47‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫آپ کب اے؟؟‬
‫ن‬
‫گل نے ا یں ھونی کر کے شس سے نوجھا‬
‫ت‬
‫ج‬ ‫ج‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫اغا جوئکا وہ کھو گنا تھا‬

‫ہاں وہ میں تھوڑی دپر بہلے ہی انا‬

‫اغا نے کمرے میں موجود کرشی بیٹھ تے ہوے کہا‬

‫اجھا اپ ناہر خابیں مچھے جینج کرنا ہے‬

‫گل نے اسے تھگانا خاہا‬

‫ک بوں میرے شا متے کر لو نا‬

‫اغا نے مچمور لہجے میں کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 48‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫ئگل ہیں کنا میں ایتی تھی نے سرم بہیں ہوں‬

‫گل نے جھی یپ کر کہا سرم سے وہ الال ہو رہی تھی‬

‫اجھا‬

‫اغا ئغیر کسی ناپر کے اتھ کر ناہر خال گنا‬

‫گل نے خلدی سے درواذہ الک کنا اور ینار ہونے لگی‬

‫وہ نار نار اغا کا ینار تھرا لہجہ سوچ کر سرما خانی‬

‫نہ میں کنا کر رہا تھا اینا نے جود ک بوں ہو گنا میں جود کو قانو تھی بہیں کر نا رہا ہوں‬
‫میں‬

‫اغا نے سو جتے ہوے جود سے کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 49‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫وہ گل کی موجودگی میں نے جود ہو خانا ت ھا وہ اب جود پر کنیرول کھو رہا تھا تچانے‬
‫ک بوں وہ اسے ایتی ی بوی بہیں ماینا تھا مگر اب وہ اس سے دور بہیں رہ نا رہا تھا ایتی‬
‫موجھوں کو ناو د ینا ہوا وہ اتھ کر جینج کرنے خال گنا‬

‫گل نے پرنل کلر کا النگ فراک چس پر ہ بوی کام ہوا تھا شاتھ منجنگ دو ینہ اور‬
‫ج بولری بہن کر ہلکہ منک اپ کر کے نالوں کی جینا کی ہوی اور دو بین لنیں چہرے‬
‫‪.‬پر مستی کرنی ہوی جھوڑ دی تھیں وہ اغا کا و یٹ کر رہی تھی‬

‫آغا کمرے سے ناہر آنا پرنل کلر کی سرٹ پر نلنک کوٹ اور نلنک بی یٹ نالوں کو‬
‫انک طرف کتے انک ہاتھ میں گاڑی کی خانی اور دوسرے ہاتھ میں گوگلز اتھاے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 50‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫نلنک نوٹ بہتے وہ ہیرو لگ رہا تھا گل کو دنکھ کر اغا کو پرنک لگ گی وہ ایتہای چشین‬
‫لگ رہی تھی گل اغا کو دنکھ کر اگے پڑھی اور اس کی بیسانی جوم لی‬

‫بہت سو ہتے لگ رہے ہو خانی ۔۔ گل نے مجیت سے کہا‬

‫تم ۔تھی اغا نے مج نصر شی ئعرئف کی اور ناہر ئکل گنا‬

‫گل اس کے ری انکسن پر اداس ہو گی مگر تھر مسکرانی ہوی اگے پڑھ گی‬

‫‪.........‬‬

‫وہ۔دونوں۔سمندر۔۔کے کنارے بیٹھے تھے ۔۔۔۔گل کو سمندر بہت بسند تھا ۔۔اس‬
‫ن‬
‫نے بہت سنلفی لے کر سوینہ کو تھنج دی تھیں ۔۔ اغا وہ د ھیں فی ۔۔نلیز لے‬
‫کل‬ ‫ک‬

‫ابیں ۔گل نے اغا سے فرمابش کی اغا سر ہال کر اگے پڑھ گنا ۔۔۔ گل مسکرا کر‬
‫اسے دنکھتے لگی ہوا سے اس کے نال نکھر رہے تھے وہ ۔۔نار نار نال درست کر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 51‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫رہی تھی ۔۔اس نات سے نے حیر کے کوی ہے جو اسے دنکھ کر سنطانی ہیسی‬
‫ہیس رہا ہے‬

‫پرن پرن گل کے مونانل پر کال ای تھی ۔۔گل نے مونانل کو دنکھ کر منہ ینانا ۔۔‬
‫ہاں نولو ستی ۔۔گل خاہ کر تھی لہجے کی نے زاری جھنا نہ شکی۔۔کنا ہوا مصروف ہو‬
‫کنا ۔۔۔ ستی نے اس کا لہجہ تھایپ لنا تھا۔۔ہاں مصروف ہوں تم یناو ۔۔ ارے‬
‫میں نے نوں ہی کال کی تھی میں آنا ہوں چچی کی طرف سوخا تم سے مل لوں‬
‫۔۔۔ستی نے مدغا ینان کنا۔۔میں شہر ای ہوں ا یتے سوہر کے شاتھ ۔۔اور مچھے تم‬
‫سے ملتے میں کوی دلجستی بہیں ۔۔گل نے اکنا کر کہا اور کھناک فون یند کردنا۔۔اس‬
‫سوینہ کی حیر لیتی پڑے گی میرا تمیر دے کر خان کو عزاب ڈال دنا ہے ۔۔گل اجھی‬
‫ت‬
‫خاضی ندمزہ ہو گی تھی‪..‬اس نے سوینہ سویتہکو فون لگا کر اس کی تی لگای گر‬
‫م‬ ‫ی‬‫ن‬ ‫ھ‬

‫سوینہ نے صاف ائکار کردنا کہ تمیر اس نے بہیں دنا اور ستی سے نو اس سکا رائطہ‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 52‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫ہی بہیں ہے اور وہ کیتے کیتےہی عرصے سے گھر پر تھی بہیں انا ‪..‬گل کو بسوبش‬
‫‪.....‬ہوی کہ ستی نے جھوٹ ک بوں کہا‬

‫کنا ہوا منہ ک بوں ل نکا لنا ہے ۔۔اغا نے اس کے لنکے منہ کو دنکھا جو لنک کر گرنے‬
‫کو تھا ۔۔ارے کچھ بہیں بس اپ مچھے نارک لے خابیں میں نے جھوال لینا‬
‫ہے۔۔گل نے معصوم یت سے کہا ۔۔اغا نے مسکرا کر کلفی اسے دی اور اس کا‬
‫ہاتھ نکڑ کر گاڑی کی طرف لے انا‬

‫ہاے مچھے نے ہوش کرنا ہے کنا اپ مسکرا ک بوں رہے ہیں‬

‫گل نے ڈرامہ کنا‬

‫نے ہوش بہیں اتھی اور تھی بہت کچھ ہے کرنے کو‬

‫اغا تھر مسکرانا چس سے اس کا ظالم ڈمنل ظاہر ہو گنا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 53‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫ہاے ہللا میں مر گی‬

‫گل نے نے ہوشی کا اجھا خاصہ ڈرامہ کر ڈاال‬

‫گل تھی میری طرح اس کے ڈمنل پر قدا ہوگی تھی‬

‫ارے ئگل کہیں کی اغا اس نار کھل کر ہیس پڑا‬

‫کافی گھم گھام کر وہ لوگ گھر بہنچ گے رات کے گنارہ تج رہے تھے ارے میرا نو‪.....‬‬
‫دل ہی بہیں تھرا کاش رات کسی ہونل رک خانے‬

‫گل کوی بیسری نار گلہ کر رہی تھی‬

‫تھر کسی دن خلیں گے نا اتھی ارام کرو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 54‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫اغا نے اس کا گال ت ھیٹھنانا‬

‫گل مسکرا کر اسے دنکھتے لگی‬

‫اغا نے کوٹ انارا اور ہینگ کر دنا وہ کافی تھک گنا تھا‬

‫م‬ ‫ح‬ ‫چ‬ ‫ی‬


‫گل نے اسے ھے سے صار یں لے لنا‬
‫ن‬

‫اغا مچھے کٹھی جھوڑیں گے نو بہیں نا‬

‫گل نے مجیت سے کہا تھا‬

‫اغا نے مڑ کر اسے دنکھا نہ لڑکی اج اس کا امنچان لیتے پر نلی ہوی تھی اب اغا کی‬
‫بس ہو گی تھی اس نے گل کو جود سے فریب کر کے ا یتے ہویٹ اس کے ہویٹ‬
‫پر رکھ کر گل کو خاموش کروا دنا تھا‬
‫ل‬ ‫ینچ کھ‬
‫اغاا گل نے اسے ھے د ل کر ا تی شا یں تچال یں‬
‫ک‬ ‫ش‬ ‫ب‬ ‫ی‬ ‫ن‬ ‫م‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 55‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫میں تمہیں کٹھی بہیں جھوڑوں گا ی بوت خا ہتے ہو نو لے لینا‬

‫اغا نے سرارت سے کہا‬

‫جی ی بوت دیں ورنہ مچھے ئقین بہیں اے گا‬

‫گل نے جوشی سے کہا‬

‫اسے لگا کہ اغا اسے کل تھر سے گھمانے کا نا سو ینگ کا وغدہ کرے گا مگر اس کی‬
‫سوچ غلط نایت ہوی‬

‫اغا نے پڑھ کر اسے گود میں اتھانا اور بسیر پر ڈال کر اس پر جھک گنا‬
‫ت‬ ‫ن‬
‫اس کے ی بوت د یتے پر گل کی ا یں حیرت سے ل گی‬
‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫اور تھر اغا نے ایتی مجیت کی مہر اس پر ی یت کر کے اسے ہمیشہ کے لتے اینا ینا لنا‬
‫‪......‬‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 56‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫‪.............‬‬

‫گلزار کچن میں کھڑی کھانا ینانے میں مصروف تھی الوتچ میں نی وی قل اواذ میں‬
‫جنخ رہا تھا ۔۔۔دو ینہ ضوفے پر ایتی نافری پر نوجہ کناں تھا۔۔نالوں کا جوڑا یناے ۔۔‬
‫نل بو قم نض شلوار میں وہ بہت یناری لگ رہی تھی کٹھی کٹھی وہ کچن سے جھانک‬
‫کر نی وی پر سین دنکھ لیتی اور تھر ا یتے کام میں حت خانی ۔۔ہیرو حب کوی‬
‫ڈانالگ نولنا نو وہ تھی شاتھ میں سروع ہو خانی ۔۔نی وی کے سور میں اسے ینا ہی‬
‫نا خال کہ کب اغا درواذہ کھول کر اندر داخل ہو گنا آغا گل کو اس خال میں دنکھ کر‬
‫خکرا گنا ۔۔۔گل مسلسل جھومتی ہوی گنگنانی ہوی بینلے میں جمجہ ہالنی اور شاتھ‬
‫میں رونی تھی سینکتی ۔۔۔ اخانک گل نے ینلن ہوا میں لہرانا اور ڈنالگ نولنا سروع‬
‫کنا ”‪...‬کاجول تم ضرف میری ہو ۔۔۔۔۔ اغا اس کے ا یتے او تجے ئعرے پر ڈر گنا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 57‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫ن م‬
‫اس نے گل کے ڈا الگ ل ہونے سے لے ہی نی وی آف کنا اور اور ل کو‬
‫گ‬ ‫ہ‬ ‫ب‬ ‫م‬ ‫ک‬

‫کھورنے لگا ۔۔ارے آپ کب آۓ ؟؟ گل نے جونک کر اسے دنکھا‬

‫حب تم انکینگ کر رہی تھی ۔۔آغا نے منہ ینانا ۔۔اجھا ااا شہی ہے ۔۔۔گل نے‬
‫اجھا کو لمنا کھینچا اور کچن میں گم ہو گی کچھ دپر ئعد وہ خاے لے ای اور آغا کے ناس‬
‫بیٹھ کر اس کا بشینہ شکھانے لگی آپ ارام کریں تھر میں کھانا لگانی ہو ۔۔۔گل کہہ‬
‫کر کچن میں دونارہ گم ہو گی ۔۔‬

‫۔۔۔۔۔بینل پر کھانا لگا کر وہ کمرے میں اغا کو نالنے خلی گی‬

‫دھڑام سے درواذہ کھال اور گل طوقان کی طرح اغا کو کھانا کھانے کا خکم دےکر نہ خا‬
‫وہ خا۔۔۔آغا نے اینا ہاتھ سر پر ذور سے مارا اور اتھ کر کھڑا ہو گنا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 58‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫دینا شدھر شکتی ہے مگر گلزار اجمد سے اس حیز کی امند لگانا نے کار ہے ۔۔۔۔آغا‬
‫سوجنا ہوا ناہر ئکل گنا‬

‫۔۔۔۔۔۔۔ً۔۔۔ٗ۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫گل آج میں دپر سے آٶں گا درواذہ الک کر لینا کل شاینگ پر لے کر خاوں گا‬
‫تھنک ہے‬

‫اغا نے منہ بسورے کھڑی گل کو کہا‬

‫ئکا نا کل لے کر خابیں گے؟؟‬

‫گل نے ئصدنق خاہی ۔۔۔۔۔ ہمم ئکا اوکے ۔۔۔۔۔آغا خدا خاقظ کر کے خال گنا‬

‫ہینینہ انک کس تھی بیں کر شکتے کھڑوووس ۔۔۔۔۔۔گل نے منہ ینا کر سوخا‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 59‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫آغا لمتے لمتے ڈگ تھرنا آقس میں داخل ہوا ایتی لمتی موتچھوں کو ناو د ینا ہوا سفند نی‬
‫سرٹ اور پراون بی یٹ بہتے نالوں کو انک طرف کتے وہ بہت ڈبسنگ لگ رہا ت ھا‬
‫کالے رنگ کی گالسسز لگاے ۔۔۔۔۔ نی سرٹ سے اس کے کھسرنی نازووں تماناں‬
‫تھے ۔۔ہر لڑکی اسے دنکھ کر دنوانی ہو خانی وہ تھا تھی چشین ۔۔۔۔۔۔‬

‫بس مسیر ستی ۔۔۔۔۔۔اغا نے کرشی پر بیٹھتے ہوے ستی کو مچاطب کنا‬

‫سر نہ پروجنگٹ ہمیں دے دی ہم اس پر عریب تچوں کے لتے شکول ینایں گے‬

‫ستی نے مسکرا کر مدغا ینان کنا‬

‫نہ رہے ڈاکومنیس اور ئقشہ‬

‫ستی نے قانل پڑھای‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 60‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫م‬ ‫ب‬ ‫م‬ ‫ک‬ ‫ک‬‫ن‬
‫د ھ نیں مسیر ستی نہ پروجنگٹ کم از کم اپ کی یتی کو ہیں ل شکنا سوری نو سے‬
‫اپ نے بہلے تھی کافی نقصان کنا ہے‬

‫اغا نے صاف الفاظ میں اسے م نع کر دنا‬

‫۔۔۔بہیں ابسی نات بہیں ہے سر دراصل وہ۔۔۔۔۔۔ستی کی نات نوری ہونے‬


‫سے بہلے ہی اغا کا فون تچا چس پر گل کی ئصوپر لگی ہوی تھی اور تمیر پرماےوائف‬
‫لکھا تھا‬

‫اغا نے ستی کو خانے کی اخازت دی اور کال نک کر لی‬

‫ستی غصے سے لب کاینا ناہر انا‬

‫اجھا نو نہ ہی گل کا سوہر ہے اب نو خاب حکانا پڑے گاستی غصے سے سوجنا ناہر‬


‫ئکل گ ن ا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 61‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫۔ہاں گل نول کنا ہوا۔۔۔۔؟؟‬

‫اغا نےکال اتھاکر نوجھا‬


‫ت‬
‫گل نے اسے تیزا ھنجتے کا خکم سنانا‬

‫اجھا نار تھنجنا ہوں تمہارے تحرے ہی جٹم بہیں ہونے۔۔‬

‫گل نے سرارت سے کہا اور تیزا ارڈر کر دنا‬


‫ت‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫گل نی وی لگا ھی ہوی ھی اغا نے تیزا نج دنا تھا وہ مزے سے تیزا کھا رہی ھی‬
‫ھ‬

‫حب ڈور ینل تچی ۔۔۔کون ہے اغا نو ل یٹ ابیں گے تھر کون ا گنا۔۔۔؟ گل نے‬
‫جودسے ہی سوال‬

‫کنادوسری نار ینل تجتے پر وہ اتھی اور دروذہ کھول دنا‬

‫شا متے کھڑے وجود کودنکھ کر اس کی روح فنا ہو گی‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 62‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫ت تم بہاں؟؟؟‬

‫‪.............‬‬

‫آغا کو گھر آنے آنے رات کے دس تج گے تھے اس نے گل کے ۔۔ لتے گحرے‬


‫چرندے وہ گل سے اظہار مجیت کرنا خاہنا تھا وہ اسے ینانا خاہنا تھا کہ اس ئگلی نے‬
‫اغا خان کو تھی ناگل کر دنا ہے ۔۔۔۔وو مسکرا کر درواذہ کھو لتے لگا ۔۔اتھی اس‬
‫نے ہاتھ پڑھاے ہی تھے کہ درواذہ جود تچود کھلنا خال گنا۔ اس نے حیرت سے درواذ کو‬
‫دنکھا تھر تیزی سے گھر میں داخل ہوا۔۔ اسے کچھ غلط ہونے کا اچساس ہوا۔گل‬
‫کٹھی درواذہ کھال بہیں جھوڑنی تھی ۔۔ گل گل کہاں ہو گل ۔۔۔ آغا کے نار نار‬
‫ئکارنے پر تھی کوی جواب بہیں ا رہا تھا۔۔آغا کی پربسانی میں اصاقہ ہوا ۔۔۔ اس‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 63‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫نے پڑھ کر شارا گھر جھان مارا مگر اسے گل کہیں بہیں ملی ۔۔اس مونانل ئکال کر‬
‫گل کو کال مالی نو اس کا فون الوتچ میں میز پر پڑا مال ادھ کھانا تیزا اس نات کی‬
‫گواہی دے رہا تھا کہ گل دوبہر سے غایب ہے ۔۔اغا پربسانی میں ادھر ادھر خکر‬
‫کا یتے لگا یب ہی اس کی ئظر ضوفے پر پڑی پرجی پر گی اس نے کھول کر دنکھا نو‬
‫التی گیتی سروع کرو اغا خان“““ لکھا ہوا تھا ۔۔”””‬

‫اغا نے گاڑی کی خانی لی اور ناہر ئکل گنا ۔۔غصے سے اس کی کنیتی کی رگیں ین گی‬
‫تھیں۔۔‬

‫‪......##‬‬

‫گل کی گمسدگی کو دو دن ہو گے تھے نولیس تھی کچھ معلوم بہیں کر نا رہی تھی اغا‬
‫نے ایتی نور کوسش کی تھی مگر گل کا کچھ انا ینا نہ تھا ۔۔ان دودنوں میں اغا کو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 64‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫اچساس ہوا تھا کہ گل اس کے لتے کیتی ضروری ہے وہ نل نل مر رہا تھا تچانے‬
‫گل کس خال میں ہو گی۔۔اغا نے گھر پر کچھ بہیں ینانا تھااس کا دوست اکیر اس‬
‫وفت اس کے شاتھ تھا اور وہ دونوں ہر ممکن کوسش کر رہے تھے گل کے ینا‬
‫لگانے کی۔۔۔۔۔اکیر گل مل خاے گی نا نہ تھنک ہے نا ؟؟۔‬

‫اغا نار نار اکیر سے بہی نات نوجھنا تھا۔۔ سیٹھال جود کو اغا سب تھنک ہو اے گا‬
‫۔۔۔۔وہ دونوں اس وفت نارک میں بیٹھے تھے ۔۔اغا دن ندن موت کے فریب خا رہا‬
‫تھا ۔۔اغا کے مونانل پر مسج نون تجتے پر وہ دونوں م بوجہ ہوے۔۔ کسی اتچان تمیر‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ت‬
‫سے ونڈنو نچی گی ھی ۔۔۔اغا نے ونڈنو ان کی نواکیر نے رخ ھیر لنا۔۔آغا نے‬
‫ن‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫اذ یت سے ا یں نچ یں اور مونا ل انک طرف رکھ کر غصہ قانو کرنے لگا ۔۔ونڈنو‬
‫میں گل نے ہوش پڑی تھی اس کے چشم پر کیڑے کا نام و بسان نک نہ تھا ۔۔‬
‫نہ سب اغا کی پرداست سے ناہر ہو گنا۔۔ گل جھوڑوں گا بہیں کسی کو تھی انک نار‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 65‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫ہاتھ لگ خاے ۔۔۔اغا نوری ظافت سے خالنا تھا ۔۔آس ناس کے لوگوں نے مڑ کر‬
‫اغا کو دنکھا۔۔ابہیں اس کی ذہتی خالت پر شک ہونے لگا۔۔اکیر اغا کو وہاں سے‬
‫سندھانولیس اسنیسن لے گنا۔۔۔تمیر کی ئقصنالت ئکالی گنیں نو معلوم ہوا کہ نہ تمیر‬
‫ضرف اغا کو مسج کرنے پر ہی ان ہوا ت ھا اور تھر یند کر دنا گنا ۔۔۔شام ہونے لگی‬
‫تھی اکیر اغا کو لے کر ہشینال خال گنا ۔۔آغا کو سیٹھالنا مشکل ہو گنا تھا۔۔وہ لوگ‬
‫ہشینال سے جنک اپ کروا کر ناہر اے نو لوگوں کا رش لگا ہوا تھا ۔۔نوجھتے پرینا خال‬
‫کہ کسی لڑکی کو ی نگا کر کے ناہر تھی نکا گنا ہے ۔۔آغا اور اکیر لوگوں کو حیرنے ہوے‬
‫آگے پڑھے ۔۔شا متے پڑے وجود کو دنکھ کر آغا وہیں ڈھے گنا ۔۔گل کا وجود جنخ جنخ‬
‫کر ایتی نے چرمتی ینان کر رہا تھا ۔۔اس یٹھی شی خان پر جو ظلم ہوا تھا وہ پرداست‬
‫کے قانل نہ تھا۔۔اکیر نے وہاں کھڑےلوگوں کو خلنا کنا اور سیرتحر ال کر گل کے‬
‫وجود کو ڈھایپ کر ہشینال میں تھ نج دنا۔۔آغا شاکت شا کھڑا سب دنکھ رہا تھا اسے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 66‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫کچھ سمچھ بہیں ا رہا تھا ۔۔اس کی مجیت اس سے جھین لی گی تھی۔۔ اس کے‬
‫ناس کچھ بہیں تچا تھا۔۔ وہ خالی ہاتھ رہ گنا تھا۔۔شاند قدرت کو ان دونوں کا ملن‬
‫ت‬ ‫ک‬‫بہ ل‬
‫م نظور بہیں تھا۔۔۔نا شاند آغا کی قشمت میں مجیت یں ھی ھی۔۔۔‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫خ‬ ‫ل‬ ‫ب‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬


‫د یں ڈنڈ ناڈی پر ہت بسدد کنا گنا تھا اور ان کی کمر پر کچھ کھا گنا ہے آپ ل‬
‫گ‬ ‫ئ ََ‬ ‫ن‬ ‫ق‬‫ئ‬
‫کر دنکھ لیں۔۔ڈاکیر نے اکیر کو ل سے اگاہ کنا۔۔اکیر اغا کو قریناَ ھش یٹ کر‬
‫ص‬

‫اندر لے گنا۔۔اغا کے لب شل گے تھے وہ خاموش تماشای ینا ایتی پرنادی دنکھ رہا‬
‫تھا۔۔گل کی بیٹھ پر خال کر ””نہ نو سروغات ہے““ لکھا گنا تھا ۔۔۔ اس کی‬
‫گ‬ ‫ن‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫ک‬‫ن‬
‫ئکل نف کا سوچ کر اکیر نے ا یں نچ یں گر اغا ھرای ا ھوں سے ل کا مردہ‬
‫ک‬ ‫ٹ‬ ‫م‬ ‫ل‬ ‫ھ‬

‫وجود دنکھ رہا تھا۔۔ اکیر نہ جھوٹ ہے گل ذندہ ہے وہ تھنک ہے ۔۔ اکیر میں نے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 67‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫اسے شاینگ کروانی ہے وہ میرا ای نطار کر رہی ہے ۔۔۔آغا ناگلوں کی طرح کہے خا رہا‬
‫تھا ۔۔اکیر اسے نکڑ کر خاموش کروا رہا تھا مگر وہ کسی کی بہیں سن رہا تھا۔۔اکیروہ‬
‫ناراض ہو خاے گی مچھے خانے دے میں نے وغدہ کنا تھا شاینگ کروانے کا ۔۔آغا‬
‫جھونے تجے کی طرح نولے خا رہا تھا ‪...‬دنکھ اغا رک بہی سچ ہے تھاتھی بہیں رہی‬
‫اغا سمچھ جود کو سیٹھال ‪..‬اکیر سے اغا کی خالت دتھی نہ گی وہ اسے لے کر ناہر اگنا‬
‫اکیر اغا کو سیتے سے لگاے جود تھی رونے لگا تھاآغا اج ذندگی میں بہلی نار رو رہا تھا‬
‫وہ جنخ رہا تھا ہشینال کے سب لوگ تم انکھوں سے سے دنکھ رہے تھے ۔۔‬

‫‪.....................‬‬

‫آغا گل کی م یت کو یٹھر ہوی انکھوں سے دنکھ رہا تھا ۔۔اماں شابیں سینہ ی یٹ‬
‫ی یٹ کر نے ہوش ہو خکی تھیں۔۔سوینہ کو ہوش ہی بہیں ارہا تھا۔۔گل کی سوینلی‬
‫ماں تھی روایتی ابسو بہا رہی تھی ۔۔ہر انکھ اشک نار تھی۔۔ اغا کی نو دینا اچڑ گی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 68‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫تھی۔۔اس کے ناس کنا رہ گنا تھا ۔۔م یت کو اتھانے لگے نو اغا کا شکنہ نونا اور وہ‬
‫زور زور سے جنجتے لگا‬
‫س‬
‫بہیں گل بہیں خاے گی ۔۔۔وہ سو رہی ہے اپ لوگ ھتے ک بوں ہیں ۔۔وہ‬
‫ب‬ ‫چ‬‫م‬

‫اتھی اتھ خاے گی دنکھنا۔۔وہ ذندہ ہے نلیز اسے مت لے خاو مت لے خاو میں مر‬
‫خاوں گا اس کے ئغیر مر خاو گا‬

‫جنجتے جنجتے اچری لقظوں پر اغا ڈھے گنا اور تھوٹ تھوٹ کر رونے لگا ۔۔اکیر نے‬
‫پڑھ کر اسے اتھانا اور زپردستی کمرے میں لے گنا۔۔‬

‫‪....................‬‬

‫آغا خدا لتے کچھ کھا لو تم نے دو دن سے کچھ بہیں کھانا ہے ۔۔اکیر اغا کو کب سے‬
‫کھانا کھالنے کی کوسش میں تھا مگر اغا ہ بوذ حپ تھا نہ کسی سے نات کرنا اور نہ ہی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 69‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫کمرے کے ناہر خانا ۔۔اس نے جود کو فند کر لنا تھا ۔۔ہر وفت گل کی ئصوپر دنکھ‬
‫کر رونا رہنا۔۔اس دوران ستی تھی اس کے گھر نار نارآنا رہا تھا۔۔ستی کو کافی دکھ تھا‬
‫وہ گل سے مجیت کرنا تھا مگر اغا سے شادی کے ئعد ستی نے اسے اس کی ذندگی‬
‫میں جوش دنکھ کر کنارہ کسی کر لی تھی ۔۔ نولیس اب نک قا نل کو تھونڈ رہی تھی مگر‬
‫جو ہو گنا تھا وہ کب ندل شکنا ہے ۔۔اغا کی ذندگی نو اچڑ گی تھی ۔۔۔۔‬

‫‪............‬‬

‫اغا بسیرپر حت لینا گل کے شاتھ گزرے نل کو ناد کر رہا تھا اس وفت کو ناد کر کے‬
‫حب گل کی الش اسے ملی تھی اغا کی انکھوں میں عم و غصہ شدت اجینار کر گنا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 70‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫۔۔۔۔۔ ابسوو اس کی انکھوں سے بہتے ہوے نکتے میں خذب ہو گے نوں ہی سو جتے‬
‫سو جتے تچانے کب اس کی انکھ لگ گی‬

‫۔۔۔۔۔۔‬

‫اغا اپ اداس ک بوں ہیں ؟؟‬

‫گل نے اغا کے ما تھے پر اے نال ینچھے کر کے نوجھا‬

‫وہ دونوں اس وفت انک نارک میں بیٹھے تھے‬

‫گل مچھے تم بہت ناد انی ہو۔۔۔۔‬

‫اغا نے گل کا چہرہ ہاتھ میں لے کر کہا‬

‫اغا ہللا نے مچھے ناس نال لنامیرا وفت ہی اینا تھا اپ ہللا کی رصا منیں راضی رہیں‬
‫‪ ...‬میرے قا نل کو نکڑیں اور سزا دیں ورنہ میں ناراض‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 71‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫گل نے منہ تھال کر کہا‬

‫ارے گل میں میں ضرور قا نل کو ڈھونڈوں گا تم یناو کے کون ہے وہ؟؟‬

‫اغا نے گل کو ایتی طرف موڑا‬

‫اغا میرا مونانل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫گل نے اینا کہا اور ئظروں سے اوجھل ہو گی‬

‫گل گل‬

‫انک جھنکے سے اغا اتھ کر بیٹھ گنا‬

‫وہ سخت سردی میں تھی بشیتے سے سرانور تھا‬

‫اغا نے اینا ی نقس درست کنا اور اتھ کر واش روم میں خال گنا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 72‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫‪.............‬‬

‫نا ستے کی بینل پر سب بیٹھے ہوے تھے سواے اغا کے‬

‫شالم‬

‫اغا کی اواذ پر سب جو نکے‬

‫اماں شابیں حیرت اور جوشی سے اغا کی طرف پڑھی‬

‫ہللا جوش ر کھے میرا الل او ناسنہ کرو‬

‫جی اماں‬

‫اغا ناسنہ کرنے لگا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 73‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫اج کیتے عرصہ ئعد اغا و بسے ہی تھری بیس سوٹ نالوں کو سیٹ کتے موجھوں کو‬
‫نان کر ینار تھا‬

‫کہیں خا رہا ہے تیر‬

‫نانا شابیں نے اسے ینار دنکھ کر کہا‬

‫جی نانا میں شہر خا رہا ہوں گل کے قا نل کو ڈھونڈنے‬

‫اغا نے ناسنہ جٹم کرنے ہوے کہا‬

‫لنکن تیر نولیس سب کر رہی ہے نا رو گ ھر ہی رہے مچھے پربسانی ہو گی‬

‫اماں شابیں پڑنی تھیں‬

‫اماں اپ پربسان نہ ہوں مچھے کچھ بہیں ہو گا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 74‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫اغا نے ابہیں بسلی دی‬

‫تھنک ہے تیر کوی تھی مدد ہو نو مچھے ضرور ینانا‬

‫نانا شابیں نے ان کا کندھا تھٹھنانا‬

‫جی نانا خدا خاقظ‬

‫اغا گھر سے ئکل گنا‬

‫اج وہ ئغیر گارڈذ کے اکنال ہی انا تھا‬

‫‪........‬‬

‫ع‬ ‫م‬ ‫ب‬ ‫م‬ ‫ک‬‫ن‬


‫د ھیں ابسنکیر اپ خلدی سے کریں سب چھے کچھ ہیں لوم‬

‫اغا غصے سے ابسنکڑ کو کہنا نولیس اسنیسن سے ئکل گنا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 75‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫وہ سندھا قل یٹ پر آنا اور اجھی طرح گھر کی نالشی لی‬

‫الوتچ میں اسے گل کا مونانل دکھای دنا مونانل پر الک لگا ہوا تھا اغا نے اسے‬
‫ج یب میں رکھ لنا اور گھر میں شاری خگہ کمرے لگا دنے‬

‫‪ ..‬گھر کی نالشی لیتے کے ناوجود اسے کچھ دکھای نہ دنا‬

‫اغا تھک کر وہیں بیٹھ گنا یٹھی اس کا فون تچا‬

‫ہنلو ابسنکڑ صاحب نولیں‬

‫جی ک ن ا‬

‫اجھا خلیں شہی ہے ہللا رجم کرے گا‬

‫اوکے خدا خاقظ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 76‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫اغا نے غصے سے فون ینچا‬ ‫اب نہ کنا نٸ مصی یت ہے‬

‫ابس ا تچ او کا ینادلہ ہو گنا تھا اور اس کی خگہ انک لنڈی ای ہے‬

‫اغا نے گہری شابس لی اور فربش ہونے خال گنا‬

‫‪.....................‬‬

‫اغا صنح کے دس تجے نولیس اسنیسن آگنا تھا ابس ا تچ اور اتھی نک بہیں آٸ تھی‬
‫غ‬
‫اشالم و لنکم مسیر اغا‬

‫انک سرنلی شی زنانہ اواذ پر وہ نلنا‬


‫غ‬
‫و لنکم شالم‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 77‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫انک خاکی فراک میں مل بو س سر پر چچاب کتے انک معصوم اور جوئصورت شی کم عمر‬
‫لڑکی مسکرا کر خلتی ہوی ا رہی تھی‬

‫میں ابس ا تچ او نادنہ اپ کا کیس ہینڈل کروں گی بیٹ ھیں‬

‫نادنہ نے کرشی پر بیٹھتے ہوے کہا‬

‫جی اپ کو شاری ئقصنل معلوم ہو گی‬


‫َ‬ ‫َ‬
‫اغا نے تھی رسماَ مسکرا کر نوجھا‬

‫جی مج‪۶‬ے سب معلوم ہے بہت اقسوس ہوا مگر محرم کو میں سخت سزا دلواوں گی‬
‫اپ نے قکر رہیں‬

‫نادنہ نے اسے بسلی دی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 78‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫اغا سر ہال کر رہ گنا اغا کے جنال میں کوی ادھیڑ عمر غورت ہوگی جو کافی رقم مانگ کر‬
‫کام کرے گی مگر بہاں نو ضنف ناذک تھی اور وہ نہ کیس کیسے خل کرے گی اغا نو‬
‫سوچ حکا تھا کہ جو کرنا ہے اسے ہی کرنا ہے‬

‫کچھ نابیں کر کے نادنہ نے اس کے گھر کی نالشی لیتی خاہی اغا ا یتے قل یٹ پر اسے‬
‫اوذ کچھ جولدار کو لے انا نالشی میں کچھ نا مل سکا‬

‫اغا نے مونانل کے نارے میں کچھ نہ ینانا وہ اسے جود ہی دنکھنا خاہنا تھا‬

‫نادنہ کو رحصت کر کے وہ مونانل شاپ پر گنا اور مونانل کوڈ کھلوا کر اس میں سب‬
‫جنک کرنے لگا‬

‫کال لوگ میں انک اتچان تمیر سے کافی نار کال ای ہوی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 79‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫کال رئکارڈنگ میں صاف ظاہر تھا کہ وہ گل کا رسنہ دار ہےمگر اسے ینگ کر رہا ہے‬
‫ہ‬ ‫ب‬
‫اس تمیر کو پربس کر کے نولیس کی مدد سے وہ ستی کے گھر نچ گنا‬

‫‪.......‬‬

‫آغا اکیر کے شاتھ ستی کے گھر بہنچا گھر چسنہ خال شا تھا ذنادہ امیر لوگ بہیں تھے‬
‫اغا نے گ یٹ کھنکھنانا نو جوکندار نے ان سے آنے کا مقصد نوجھا ارے صاحب‬
‫جی ستی صاحب کا نو ای نفال ہو گنا ہے کل کار انکسنڈیٹ میں‬

‫جوکندار نے دکھ سے ینانا کناا وہ کیسے ؟؟ اغا حیرت سے منہ کھول کر رہ گنا انک‬
‫اچری امند ہی نو تھی وہ تھی؟؟۔۔ اپ ان کی والدہ سے نات کریں ۔۔۔جوکندار ان‬
‫کو اندر لے گنا۔۔ستی کی ماں بہت پربسان تھی گھر میں انک جوان بہن اور ماں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 80‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫موجود تھی انک تھای موجود تھا وہ تھی بہیں رہا ۔۔۔۔ستی کی ماں نے ینانا کہ تچین‬
‫میں ستی کا رسنہ گل کے شاتھ طے تھا مگر تھر اخانک ہی اس کے ناپ نے اس‬
‫کی شادی کروا کر رسنہ نوڑ دنا ستی گل کو خاہنا تھا مگر وہ خاموش ہو گنا ۔۔۔کل ہی‬
‫وہ شہر سے ا رہا تھا نو گاڑی کی پرنک فنل ہو گی تھی چس سے وہ موقع پر خاں تچق‬
‫ہو گنا ۔۔۔ اغا کے لتے نہ بہت مشکل تھا ۔۔اسے قا نل کو ڈھونڈنے میں مزند‬
‫مشکل ہو گی تھی ۔۔اس نے نادنہ کو کال مال کر ستی کے گھر نال لنا ۔۔نادنہ نے گھر‬
‫کی نالشی لی ۔۔ابہیں ستی کی الماری سے انک ڈاپری ملی اغا نے ڈاپری ا یتے ناس‬
‫رکھ لی اور ستی کا مونانل نولیس نے جنکنگ کے لتے رکھ لنا ۔۔۔۔ان سب کے‬
‫دوران اکیر کی ئظریں کسی کے گرد گھوم رہی تھیں اور وہ تھی ستی کی بہن زرقہ‬
‫۔۔۔۔۔۔‬

‫‪..............................‬‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 81‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫اغا الوتچ میں بیٹھا خاے نی رہا تھا اور شاتھ ہی ستی کی ڈاپری تھی پڑھ رہا تھا‬
‫۔۔ڈاپری میں صاف ظاہر تھا کہ ستی نے قصور ہے نلکہ اسے کسی سے حظرہ ہے‬
‫جو اسے مارنا خاہنا ہے ۔۔۔ اغا نے اس کی ڈاپری کے اچری صفجے پر جو پڑھا اس‬
‫سے وہ جونک گنا۔۔۔ستی نے کچھ خاص ی نعام گل کے مونانل میں تھنچا تھا مگر شاند‬
‫گل اسے دنکھ بہیں نای ۔۔۔اغا نے گل کا مونانل دونارہ جنک کنا اس مونانل‬
‫میں وابس ایپ موجود بہیں تھا ۔۔۔مطلب ستی نے جو تھی تھنچا تھا وہ وابس‬
‫ایپ پر تھا ۔۔اغا نے وابس ایپ ابسنال کر کے فوری ای ڈی ینای ۔۔اس پر‬
‫انک وابس مسج موضول ہوا تھا ۔۔۔ چس میں ستی نے نہ ینانا تھا ۔۔کہ گل کی‬
‫خان کو حظرہ ہے ۔۔اور کوی بہت ہی اینا گل کا اور اغا کا دسمن ہے ابسا اینا چس‬
‫کی طرف دھان بہیں خا شکنا ۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 82‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫اغا نے داپری کو کھ نگال کر رکھ دنا ۔۔ “مگر اس میں اور کچھ تھی موجود بہیں‬
‫تھا۔۔۔ا یتے میں ڈور ینل تچی ۔۔۔۔اغا نے درواذہ کھوال نو نادنہ موجود تھی وہ وردی‬
‫میں بہیں تھی ۔۔۔نلنک کلر کا النک فراک سر پر چچاب س یٹ کتے ۔۔چہرے پر‬
‫مسکراہٹ اور ہاتھ میں پرس لتے وہ اغا سے اندر آنے کی اخاذت ما نگتے لگی۔۔۔آنے‬
‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ی‬
‫یں یں خاے النا ہوں۔۔آغا نے اسے ضوفے پر ٹھانا۔۔ یں خاے ر ہتے دیں‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬

‫مچھے کچھ کام ہے اپ سے۔۔ جی نولیں۔۔۔۔ اغا نے شا متے ضوفے پر بیٹھتے ہی‬
‫الپرواہی سے کہا۔۔۔ستی کے مونانل سے انک تمیر مال ہے اس کی کال رئکارڈنگ‬
‫موجود بہیں ہے مگر وہ تمیر یند ہے السٹ نار وہ تمیر سنچو نورا کے گاوں میں انکی بو‬
‫تھا۔۔۔نادنہ کی نات پر اغا جوئکا ۔۔سنچو نورا نو میرا گاوں ہے۔۔آغا نے حیرت سے کہا‬
‫نو نادنہ نے اس کی طرف عج یب انداذ میں دنکھا ۔۔مطلب قا نل آئکا اینا‬
‫ہے۔۔۔؟؟؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 83‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫ن‬ ‫ق‬ ‫ئ‬ ‫ک‬ ‫ن‬
‫مس نادنہ نہ وابس سنیں اور ڈاپری د یں۔۔۔اغا نے اسے ل ینای ۔۔ ھر‬
‫ت‬ ‫ص‬ ‫ھ‬

‫نو گاوں خا کر دنکھنا پڑے گا۔۔۔نادنہ پر سوچ انداز میں نولی۔۔۔میری کسی سے کوی‬
‫دسمتی بہیں تھی مگر تھر کون ہےابس جو۔۔۔۔اغا ایتی نات ادھوری جھوڑ کر‬
‫ک‬‫ن‬ ‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫ا یں موند گنا ‪...‬اغا ل کو ھول یں نا رہا تھا ۔۔نے اجینار اس کی ا ھوں سے‬
‫ابسووں خاری ہو گے ۔۔اغا سیٹھالیں جود کو ۔۔۔نادنہ نے پربسان ہو کرکہا۔۔اغا کا‬
‫دکھ اسے مضظرب کر رہا تھا۔۔۔سوری سوری وہ بس نوں ہی۔۔۔اغا نے گھیرا کر‬
‫ابسو صاف کتے۔۔۔میں اپ کا کھ سمچھ شکتی ہوں میں نے تھی ا یتے عزپز ر س تے‬
‫کھوے ہیں میں اکنلی ہوں ئکل نف بہت ہے میری اندر۔۔نادنہ نے تم انکھوں سے‬
‫ل‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ب‬ ‫ک‬‫ن‬
‫ایتی گود میں د ھتے کہا۔۔مس نادنہ ذندگی ہت دکھ د تی ہے اور دینا ا تی ظا م ہے‬
‫کہ دکھی ابسان کو اور دکھی کرنی ہے۔۔اغا نے گہری شابس جھوڑی۔۔اغا میں اپ کا‬
‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫دکھ ھتی ہوں میں اپ کے شاتھ ہوں اپ کو حب میری ضرورت ہو اپ مچھے ینا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 84‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫شکتے ہیں ۔۔۔نادی نے مسکرا کر کہا۔۔اپ کی مجیت کا شکرنہ مس نادنہ۔۔اغا نے‬
‫ََ‬
‫تھی جواناَ م کرا کر کہا۔۔۔فرینڈز۔۔نادنہ نے اینا ہاتھ اگے کنا‬
‫س‬

‫۔۔فرینڈز۔۔۔۔۔۔۔۔اغا نے نے اجینار اس کا ہاتھ تھام لنا۔۔۔نو اب ینایں ا یتے‬


‫نارے میں کچھ۔۔۔اغا نے صجنح ہو کر یٹھتے کہا وہ کافی عرصے ئعد کسی کے شاتھ‬
‫دل سے نات کر رہا تھا وہ اس وفت سب تھول گنا تھا۔۔اغا میرے امی دو شال‬
‫بہلے فوت ہو گی انو تچین سے بہیں تھے ۔۔نا کوی بہن تھای اور نہ کوی‬
‫دوست۔۔رسنہ داروں نے میری نوکری کی خاطر رسنہ رکھا۔۔خانداد ہڑپ کر مچھے جھوڑ‬
‫دنا ۔۔۔۔میں نے اینا انک گھر لنا اور وہاں اکنلی رہتی ہوں۔۔ایتی خاب کو ہی سب‬
‫مایتی ہوں۔۔۔۔۔نادنہ نے تھنگی انکھو سے ایتی نات ینای۔۔اوو سو سنڈ کوی نات‬
‫بہیں ہللا سب تھنک کرے گا ابسا‪ ۶‬ہللا۔۔۔۔۔ابسا‪۶‬ہللا‬

‫‪...................‬‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 85‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫نادنہ اور اغا کچھ اہلکاروں کے شاتھ گاوں روانہ ہو گے وہ لوگ شادہ سے خلتے میں‬
‫ہ‬ ‫ب‬
‫تھے وہاں کسی کو معلو نہ تھا کہ نہ نولیس ہے۔۔۔گھر نچ کر اغا نانا شا یں کے‬
‫ب‬

‫ناس خال گنا۔۔۔نادنہ اماں شابیں کے شاتھ جوش گیناں لگانے لگی‬

‫اماں شابیں کی بیتی نہ ہونے کی وجہ سے ابہوں نے نادنہ کو بیتی ینا لنا ۔۔۔۔۔۔‬

‫صنح دس تجے اغا اور نادنہ نے سرسری شا گاوں میں خکر لگانا ۔۔۔۔انک خگہ نادنہ‬
‫نے نانا شابیں کو کسی سے رازداری میں نات کرنے دنکھا ۔۔نانا شابیں اسے کچھ‬
‫بیسے دے رہے تھے۔۔نادنہ سوچ میں پڑھ گی ۔۔۔۔اغا کنا نہ تمہارے شگے نانا‬
‫ہیں۔۔۔۔۔نادنہ کی نات اغا کو جوئکا گی۔۔۔۔۔نادنہ نہ میرے شگے نانا نو بہیں ہیں‬
‫مگر ابہوں نے مچھے شگو سے پڑھ کر ینار دنا ہے ۔۔۔مگر تمہیں کیسے ینا۔۔۔اغانے‬
‫اس کے چہرے کو دتھا۔۔۔ارے بہیں و بسے نوجھا تھا۔۔نادنہ نے اغا کو کچھ ینانا‬
‫مناسب نہ سمچھا حب نک وہ جود ئصدنق نہ کر لے ۔۔اسے نانا شابیں پر شک‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 86‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫ہونے نےلگا تھا۔۔۔۔دوبہر کو وہ لوگ گ ھر اے۔۔۔نادنہ نے انک اہلکار کو نانا‬
‫شابیں پر ئظر رکھتے کو کہا ۔۔۔۔۔‬

‫اماں جی نہ نانا شابیں اپ کے دوسرے سوہر ہیں نو بہلے‬


‫سوہر۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟نادنہ نے جملہ آدھا جھوڑ دنا‬

‫بینا میرے بہلے خاوند ہارٹ اینک سے خل بسے تھے شاہ شابیں نے مچھے اغا‬
‫ٹ‬ ‫ک‬
‫سم یت اینا لنا ۔۔بہت ینار دنا ابہوں نے سوینال ناپ ہونے کے ناوجود ھی اغا کو‬
‫اچسا بہیں ہونے دنا۔۔آغا دس دسسال کا تھا حب شاہ شابیں سے میری شائض‬
‫ہوی۔۔۔۔اماں شابیں ئعرئف کے نل ناندھ رہیں ت ھیں‬

‫نادنہ کو دال میں کچھ کاال لگا ۔۔نانا شابیں کے کمرے میں وہ جھپ کر گھس‬
‫ای۔۔اس وفت وہ ذمیبوں ر موجود تھے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 87‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫نادنہ نے کمرے کی نالشی لیتی سروع کر دی ۔۔اس کی مظر الماری میں پڑے الک‬
‫اپ پر گی۔۔۔۔ضرور اس میں کچھ ہے۔۔۔۔۔‬

‫نادنہ نے اتھی ہاتھ پڑھانا ہی تھا کہ قدموں کی خاپ پر وہ رک گی۔۔۔اس کی شان‬


‫انک گی تھی۔۔۔ک بونکہ نانا شابیں وابس اگے تھے۔۔نادنہ وہیں جمی ہوی کھڑی تھی‬
‫ک‬‫ن‬
‫کہ اخانک درواذہ کھال اور نادنہ نے زور سے ا یں یند کر یں۔۔۔۔۔۔‬
‫ل‬ ‫ھ‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 88‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ NOVEL BANK ‫گلزار‬

Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 89


E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫‪ ....‬درواذہ کھال اور نانا شاٸیں اندر داخل ہوۓ‬

‫انک ئظر کمر کا خاٸزہ لے کر وہ بسیر پر ڈھیر ہو گے۔۔۔نادنہ شابس روکے الماری‬
‫کے ینچھے کھڑی نانا شابیں کو دنکھ رہی تھی۔۔۔نانا شابیں کچھ دپر نے شدھ پڑے‬
‫رہے تھر موناٸل اتھا کر کسی کو کال مالنے لگے۔۔نادنہ نے خلدی سے موناٸل‬
‫ئکاال اور ونڈنو ینانے لگی۔۔ہنلو ۔۔ہاں نولو اتھا الۓکہ بہیں ۔۔؟ اجھا تھنک ہے‬
‫ک‬ ‫م‬ ‫ک‬‫ن‬ ‫ہ‬ ‫ب‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ہ‬ ‫ب‬
‫میرے نجتے نک کچھ یں کرنا یں جود اس لے د ھوں گا اسے گودام یں ہی ر ھو‬
‫جو گاوں کے ناہر ہے ۔۔۔تھنک ہے ۔۔۔۔۔کال رکھ کر نانا شاٸیں ناتھ روم میں‬
‫خلے گے ۔۔نادنہ نے منہ کا زاونہ ئگاڑہ ک بونکہ وہ کوی ی بوت بہیں ڈھونڈ نای تھی‬
‫۔۔کمرے سے ئکل کر وہ تیزی سے تھاگ گٸ۔۔۔۔‬

‫‪................‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 90‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫نادنہ ۔۔نادنہ‬

‫آغا نادنہ کے کمرے میں داخل ہوا‬

‫کنا ہوا حیریت‬

‫نادنہ نے دو یٹھ صجنح کنا‬

‫ارے حیریت بہیں ہے ۔۔۔ستی کی بہن غاٸب ہے ۔۔اس کا صنح سے کوی ینا‬
‫بہیں وہ گھر کے صچن سے غایب ہو گی‬

‫اغا نے پربسانی سے کہا‬

‫وہ کیسے ؟؟‬

‫نادنہ حیرت میں ڈوب گی۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 91‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫اسے نانا شابیں کی کال ناد ای ۔۔۔‬

‫ینا بہیں ۔۔اغا نے نے بسی سے کہا‬

‫نادنہ میں اب کسی اور گل کو یناہ ہونے بہیں دنکھ شکنا۔۔۔‬

‫اغا کی انکھوں میں تمی اپر ای وہ بہلے واال اغا بہیں رہا تھا۔۔وہ معرور اور سڑو شا اغا‬
‫کہیں کھو گنا تھا۔۔۔‬

‫آغا نانا شابیں کا گودام کہاں ہے؟؟‬

‫نادنہ نے اسے دنکھتے ہوے کہا‬

‫کناا ۔آغا نے جونک کر نوجھا۔۔۔گودام کہاں سے ا گنا بہاں۔؟‬

‫دنکھو مچھے گاوں کے ناہر گودام میں لے خلو نلیز۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 92‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫نادنہ کے کہتے پر اغا نے سر ہال دنا‬

‫‪.................‬‬

‫شام کے ناتچ تج رہے تھے ۔۔آغا نادنہ اور بین اہلکار گودام میں یندوق نانے اہسنہ‬
‫سے خلے خا رہے تھے۔۔نولیس افیسر نے ایتی وردی بہن رکھی تھی ۔۔گودام میں‬
‫اناج وعیرہ بہیں نلکہ پرانا شامان پڑا تھا ۔۔لگنا تھا جیسے وہاں عرصے سے کوی نہ انا‬
‫ہو۔۔اغا اتھی تھی حیران تھا کہ نادنہ اسے بہاں ک بوں الی ہے۔۔۔۔۔کافی اگے‬
‫خانے کے ئعد ابہیں کچھ آوازیں سنای دیں۔۔۔نانا شاٸیں۔۔۔۔؟؟؟؟ اغا کے‬
‫منہ سے نے اجینار ئکال تھا۔۔۔شا متے کا م نظر نا قانل ئقین تھا ۔۔نانا شابیں کرشی‬
‫پر بیٹھے حفہ نی رہے تھے۔۔شا متے زرقہ کا نے شدھ چشم شاری کہانی ینان کر حکا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 93‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫تھا ۔۔۔ کچھ عنڈے وہاں کھڑے ابس میں نابیں کر رہے تھے۔۔وہ لوگ اس گاوں‬
‫کے بہیں تھے ۔۔اغا نہ سب دنکھ کر خکرا گنا تھا۔۔اس کا مطلب گل کو تھی نانا‬
‫شابیں نے۔۔۔۔۔۔اغا نے سوچ انے ہی غصے سے نادنہ کو دنکھا نادنہ نے اسے‬
‫اشارہ کر کے بسلی دی۔۔آغا غصے سے ناگل ہونے لگا ۔اس کی انکھوتمیں جون اپر‬
‫انا۔۔۔‬

‫ہینڈز اپ۔۔۔نادنہ کی اواز پر سب جو نکے ۔۔نانا شابیں نادنہ اور اغا کو دنکھ کر نوکھال‬
‫گے ۔۔تم نولیس۔۔نانا شابیں نے منہ سے تمشکل ئکال۔۔ہاں نولیس ۔ک بوں جونک‬
‫گے۔۔۔؟ نادنہ نے غصے سےے کہا۔۔اغا میری نات ۔۔بشس اغا نے نانا شابیں‬
‫کو ہاتھ کے اشارے سے روک دنا ضنط سے اس کا چہرہ سرخ ہو گنا تھا۔۔اہلکاروں‬
‫نے پڑھ کر عنڈوں کو گرفنار کر لنا ۔۔ان لوگوں کے ناس کوی ہٹھنار بہیں تھا وہ‬
‫لوگ سوچ تھی بہیں شکتے تھے کو ان کا کھنل جٹم ہو خاے گا۔۔۔اغا نے زرقہ کو‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 94‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫اتھانا اور ناہر اگنا۔۔نانا شابیں کو عنڈوں سم یت شہر کے تھانے روانہ کر دنا ۔۔نادنہ‬
‫ت‬ ‫خ‬ ‫ہ‬ ‫ب‬
‫اغا کے شاتھ زرقہکو لے کر ہشینال نچی ۔اس کی شابشیں مدھم ل رہے ھیں‬
‫۔۔اغا نے اکیر کو فون کر کے شاری نات ینا دی۔۔اکیر زرقہ کے گھر والوں سم یت‬
‫ہشینال بہنچا۔۔اغا زرقہ تھنک ہے نا۔۔؟ اکیر نے اغا سے نوجھا۔۔ہاں میرےنار‬
‫کچھ بہیں ہو گا نو قکر نہ کر۔۔اغا نے اسے بسلی دی۔اغا میں اس سے مجیت کرنا‬
‫ہوں۔۔اکیر نے روت ہوے کہا۔۔اکیر نہ سب کب۔۔؟ اغا حیران ہوا تھا۔۔اغا‬
‫میں نے تچھ سے جھنانا مگر میں اس دن بہلی نار زرقہ کے لتے ناگل ہو گنا تھا اس‬
‫لتے میں نے اس سے رائطہ کنا اس دن وہ مچھ سے ملتے ہی ناہر ای تھی اور مچھ‬
‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ہ‬ ‫ب‬
‫نک نجتے سے لے ہی وہ غایب ہوگی۔۔۔۔اکیر نے سرمندگی سے کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 95‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫اکیر ۔۔۔۔اغا نے گہری شابس لے کر کہا۔۔۔اس کے شاتھ ذنادنی ہوی ہے‬
‫تچانے اب کنا ہو ۔۔۔۔اکیر کی انکھوں سے ابسوو بہہ رہے تھے۔ڈاکیر نے اس کی‬
‫ذندگی کی نوند سنای نو اکیر تھاگ کر اندر گنا۔۔۔۔۔‬

‫‪...........‬‬

‫نادنہ بینا ہم کہاں خا رہے ہیں اور شاہ شابیں کو تھی بہیں ینانا میں نے۔اماں‬
‫شابیں نادنہ سے نار نار نوجھ رہی تھیں جو ابہیں ا یتے شاتھ کہیں لے خا رہی‬
‫تھی۔۔اماں اپ رکیں سب معلوم ہو خاے گا اپ کو۔۔۔۔۔۔را ستے سے اغا کو نک‬
‫ن‬ ‫س‬ ‫ل‬ ‫ہ‬ ‫ب‬
‫کر کے وہ لوگ شہر روانہ ہو گے۔۔۔۔شہر نچ کر وہ سندھا نو یس ا یسن گے۔شاہ‬
‫شابیں اور اس کے ادم بوں کی کافی او ت ھگت ہو خکی تھی۔۔اماں شابیں نہ سب‬
‫دنکھ کر سسدر رہ گی۔۔۔نول چرامی ک بوں کنا نہ سب۔۔۔۔اغا نے غصے سے‬
‫دھاڑنے ہوے کہا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 96‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫اغا بس کر شاری ذندگی تچھے کھالنا ناپ ین کر نا ال اور نو اج مچھ پر خال رہا ہے؟؟ شاہ‬
‫شابیں نے غصے سے کہا‬

‫ہاں خالوں گا ک بوں کہ نو نے میری ی بوی میری ذندگی جھین لی مچھ سے۔۔۔اغا نے‬
‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫شاہ شابیں پر مکوں کی پرشات کر دی۔۔۔اماں شابیں معاملہ ھتے کی کوسش میں‬
‫تھی۔۔اغا نہ کنا ہے ا یتے ناپ کو اس خال میں۔اماں جی اپ بہیں خایت ہیں‬
‫اس نے گل کو مارا زرقہ کی عزت لونی تچانے اور کنا کنا کارنامہ کنا ہے اس کو‬
‫تھابسی ہو گی تھابسی ۔۔۔آغا دھاڑا تھا کہ شارا نولیس سسنیسن شہم گنا‬

‫کناا ؟اماں شابیں سب سن کر دل نکڑ کر رہ گی ان کا سر خکرا گنا اور وہ وہیں ڈھیر‬


‫ہوگی‬

‫‪......‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 97‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬

‫اماں جی آغا تھاگ کر اماں کے ناس گنا ابہیں خلدی سے ہشینال لے خانا گنا‬
‫ابہیں شدند ہارٹ اینک انا تھا مگر وہ حظرے سے ناہر ہیں۔۔۔۔ڈاکیر کے کہتے پر‬
‫اغا پر شکون ہو گنا‬

‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ت‬


‫اماں شابیں کو وابس گاوں نج دنا وہاں۔۔رانی کو ان کی د کھ تھال کا کہہ کر اغا دو‬
‫دن ئعد شہر لوٹ انا۔۔دو دن شاہ شابیں کی جوب خاطر داری ہوی۔۔وہ اب کچھ‬
‫تھی شہتے سے قاضر تھا اس نے اینا چرم ف بول کنا اور شاری نات ینانے کا‬
‫کہا۔۔عنڈوں نے بس اینا ینانا تھا کہ وہ شاہ شابیں کے کہتے پر لڑکی اتھانے اور‬
‫ذنادنی کر کے مار د یتے تھر ت ھینک انے گل اور زرقہ کے غالوہ ستی کو تھی ابہوں‬
‫نے ہی مارا تھا۔۔۔۔نول شابیں ورنہ اتھی کھوپڑی اڑا دوں گی۔۔۔نادنہ نے غصے‬
‫سے شابیں کو تھیڑ مارا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 98‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫ینانا ہوں ۔۔شابیں نے ہاتھ جوڑ کر مارنے سے روکا۔۔۔ نوڑھا ابسان کب نک مار‬
‫شہہ شکنا تھا۔۔‬

‫میرے والدین کی ہم دو اوالد تھے میں اور میری بہن فرینہ۔۔فرینہ نے تھاگ کر‬
‫اجمد خان سے شادی کر لی اجمد خان میری بہن کو جوب مارنا تھا ۔۔فرینہ مچھ سے‬
‫را ئطے میں ت ھیں۔۔انا کی وقات کے ئعد اماں سے تھی مالقات کرنی تھی۔۔اجمد‬
‫میری بہن کو منکہ سے بیسے منگوانے کا کہنا فرینہ حب م نع کرنی نو اسے جوب مارنا‬
‫تھا۔۔فرینہ کی بیتی کی یندابش پر اجمد نے اسے نے دردی سے مارا اور عنڈوں کے‬
‫جوالے کر دنا ابہوں نے میری بہن کو اشی طرح مار دنا چس طرح گل ماری گی‬
‫تھی۔۔مچھ میں ندلے کی اگ تھڑک اتھی۔۔میں نے اجمد کی بہن کے سوہر کو مروا‬
‫کر اس سے شادی کر لی ۔۔اغا کو اینا لنا نا کہ ندلہ لے شکوں ۔۔گل کو یناہ کر النا‬
‫مگر میں نے گل کو بہیں فنل کنا۔۔گل کا قا نل اس کی سوینلی ماں کا تھای ہے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 99‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫جو گل سے مجیت کرنا تھا مگر گل نے اسے دھ نکار دنا اس کے ئعد وہ ندلہ لینا خاہنا‬
‫تھا نوں اس نے گل کو مار دنا۔۔ ستی کو اس نارے میں معلوم ہو گنا ک بونکہ ستی‬
‫کے پڑے تھای نے ہی گل کو مارا تھا ستی نے گل کو کافی ہوسنار کرنا خاہا مگر گل‬
‫نے اس کی ستی ہی بہیں۔۔ )اس دن درواذے پر ستی کا تھای مجند ہی تھا جو‬
‫اسے وہاں سے لے گنا تھا(۔‬

‫میں نے غصے میں اکر ستی کو مروا دنا اور زرقہ کو اتھوا لنا مگر میرا مقصد ضرف ندلہ‬
‫تھا اور کچھ بہیں۔۔۔‬
‫م‬ ‫ک‬‫م‬
‫شاہ شابیں نے ایتی نات ل کی اور رونے لگا‬

‫اغا نے غص سے میز پر ہاھ مارا۔۔۔انک نارمچھے ینانا ہونا کنا‬

‫مال اپ کو زرقہ کے شاتھ نہ سب کر کے ۔؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 100‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫اغا اگر تمہی ینا د ینا نو اسے ضرف جنل ہونی میری بہن کا قا نل ہے وہ اسے پڑنانا‬
‫خاہنا ہوں میں۔۔سوینہ کو تھی مروانہ خاہنا تھا نا کہ اجمد خان کو اچساس ہو مگر اس‬
‫سے بہلے ہی میں۔۔۔۔‬

‫بس نانا شابیں بس اب اور بہیں ۔۔۔۔۔اغا غصے سے کہہ کر ناہر ا گنا۔۔۔نادنہ کچھ‬
‫ب‬ ‫ہ‬ ‫گ ب‬
‫اہلکاروں کو لے کر ستی کے ھر چی او مجند جو کہ رونوش تھا ہن کے لتے ھر انا تھا‬
‫گ‬ ‫ن‬

‫اسے گرفنار کر کے لے اے۔۔۔۔‬

‫نہ غدالت دقع ‪ 320‬کے تخت شاہ شابیں کو نارہ شال فند نا مشقت اور اجمد خان‬
‫کو اور مجند کو تھابسی کی سزا سنانی ہے۔۔۔اور بین نوٹ گنا۔۔۔۔۔‬

‫‪...............‬‬

‫دو شال ئعد۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 101‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫اغا بس کر دو گل کو گزرے دو شال ہو گے ہیں تم کب نک اس کے لتے سوگ‬
‫منانے رہو گے شادی کر لو نادنہ سے نلیز۔۔۔۔۔‬

‫اکیر اغا کو سمچھا رہا تھا۔۔۔نادنہ اماں شابیں کے کہتے کے ناوجود جونلی بہیں رہتی تھی‬
‫گ‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫ل‬‫م‬ ‫ک‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬
‫بس ھی ٹھار تے اخانی ھی ۔۔۔وہ اغا کی مجیت یں گرفنار ھی گر اغا ل کو‬
‫تھول بہیں نا رہا تھا‬

‫اکیردنکھ۔۔اغا کی نات کاٹ کر اکیر نول پڑا‬

‫اغا مچھے بہیں معلوم میری گڑنا تیر شادی دنکھنا خاہتی ہے‬

‫ہاہا خل تھنک ہے اماں کو نول دو یناری سروع کر دے‬

‫اغا نے ہیس کر اکیر کو کہا نو اکیر جوشی سے اجھلنا ناہر کو تھاگا‬

‫اغا مسکرا کر رہ گنا‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 102‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫دنکھوگل میں تمہاری خگہ کسی کو بہیں دے شکنا مگر ایتی ذندگی کی خالی خگہ کو پر کر رہا‬
‫ہوں تمہاری خگہ سب سے خدا ہے میں روز تم سے ضرور ملوں گا ۔۔۔‬

‫اغا گل کی قیر پر کھڑا اس سے نابیں کر رہا تھا‬

‫دو شالوں میں بہت کچھ ندلہ تھا‬

‫اکیر اور زرقہ کی شادی ہو گی تھی ۔۔اجمد اور مجند کو تھابسی ہو گی تھی۔۔شاہ شابیں‬
‫جنل میں ہی ہارٹ اینک سے ہللا کو ینارے ہو گے تھے‬

‫مگر اغا ہنیشہ کی طرح گل کو روزانہ ناد کرنا تھا اور ہمیشہ کرنا رہے گا۔۔۔‬

‫‪.......‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 103‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫آغا کو اکیر نے ذپردستی ینار کنا ۔۔اس کے نال یناۓ۔۔اور چہرے پر تھوڑی کرتم‬
‫لگا کر ۔۔ناہر لے آنا۔۔وہ سفند شلوار قم نض میں بہت ینارا لگ رہا تھا ۔۔وہ سب‬
‫مہمانوں سے مسکرا کر ملنا اور آگے پڑھنا خا رہا تھا۔۔مسکرانے سے اس کے گال کا‬
‫ڈمنل ایتی جھلک دکھا خانا۔۔اس کے ڈمنل سے چہاں شاری لڑکناں غش کھا رہی‬
‫تھی وہاں راٸتیر کی خالت تھی چراب ہونی خا رہی تھی۔۔ آغا نے انک ئظر اوپر‬
‫دنکھا‬

‫راٸتیر صاحنہ کچھ نو سرم کریں شادی ہے میری آج ۔۔۔۔آغاکی نات پر راٸتیر‬
‫مونہ نے ما تھے پر ہاتھ مارا اور مسکراکر دلہن کی خایب م بوجہ اور اغا سر ئفی میں ہالنا‬
‫آگے پڑھ گنا‬

‫نادنہ آج سرخ جوڑے میں مل بوس چہرے پر منک اپ کتے نالوں کو آگے کی طرف‬
‫تھنالے ئظر لگتے کی خدنک یناری لگ رہی تھی۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 104‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫دونوں کو سینج پر یٹھا کر ئکاح سروع کناگنا۔۔اغا کے چہرے پر رسمی شی مسکراہٹ‬
‫تھی ۔۔اور دور قشمت اس کے دل کے خال پر اداس ہوگی تھی۔۔‬

‫️❤️❤‬

‫ئکاح کے ئعدآغا کارلے کربہر ئکل گنا۔۔نادنہ کوکمرے میں یٹھاکر اماں شابیں‬
‫اکیرکے ناس ابیں‬

‫اکیر بینا اغاکو کال کرکے نوجھو نا وہ کدھر ہے‬

‫اماں شابیں کے کہتے پر اکیرنے مونانل ئکالکر اغاکو کال مالی‬

‫ہاں کدھر ہے نو خلدی ا خا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 105‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫تھنک ہے ۔۔اماں جی وہ آنا ہے اتھی ذراگلزار کی قیر پر ہے۔۔۔اکیرکے کہتے‬
‫گ‬ ‫ت‬ ‫ک‬‫ن‬
‫پراماں شابیں کی آ یں م ہو یں‬
‫ن‬ ‫ھ‬

‫۔۔ہللا میرے تجے کو جوش ر کھے ۔۔۔آمنین‬

‫💘💘‬

‫نادنہ کو ای نطار کرنے کافی دپر ہو گی۔۔رات کے گنارہ تج رہے تھے گاوں میں‬
‫ب‬
‫سب خلدی سو خانے ہیں ۔۔مگر اغااتھی نک بہیں انا تھا۔۔نادنہ اتھی یٹھی سوجوں‬
‫میں گم تھی حب اغا کمرے میں داخل ہوا‬
‫ک‬‫ن‬
‫وہ ئغیر کچھ کہے ناتھ میں گنا ۔۔نادنہ حیرت سے د تی رہ گی۔۔کچھ دپر ئعد اغا ناہرانا‬
‫ھ‬

‫نو نادنہ کو نوں بیٹھا دنکھ کر اپرو احکای اور سیسے کے شا متے کھڑا ہو گنا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 106‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫گ‬
‫نادنہ منہ بسورنی اتھی اور لہ نگا تی ہوی ڈربسنگ روم یں لی گی۔۔‬
‫خ‬ ‫م‬ ‫ی‬‫ن‬ ‫س‬ ‫ھ‬

‫اغا نے اسے خانے دنکھا اور انک اہ تھری انک دن گل تھی ا بسے ہی میری دلہن‬
‫یتی تھی۔اغا کی انکھ سے انک ابشسو لڑھکنا ہوا ینجے گرا‬

‫اسے اماں شابیں کی نابیں ناد ابیں جتہوں نے اسے ناکند کی تھی کہ نادنہ کوجوش‬
‫ر کھے اور اسے شاری جق دے مگر اغا کے لتے گل کی خگہ ندلنا بہت مشکل تھا۔۔‬

‫وہ حپ خاپ ینڈ پر بیٹھ کر نادنہ کا ای نطار کرنے لگا‬

‫نادنہ جینج کر کے ای اور ینڈ پر بیٹھ گی ۔۔‬

‫نادنہ کچھ کہنا ہے تم سے‬

‫اغا نے اسے مچاطب کنا‬

‫چ‬ ‫ج‬
‫جی نولیں ۔۔نادنہ نے ھ کتے ہوے کہا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 107‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫س‬
‫دنکھومچھے کچھ وفت لگے گا اس ر ستے کو ھتے یں لیز م میری مدد کروگی اور اماں‬
‫ت‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫چ‬‫م‬

‫شابیں کو فینل بہیں ہونے دو گی کہ ۔۔۔‬

‫قکر نہ کریں میں سمچھ شکتی ہوں اپ رنلنکس رہیں ۔۔۔نادنہ اس کی یت کاٹ‬
‫کرنولی اور مسکرا کر ضوفے کی خایب پڑھ گی‬

‫کہاں خا رہی ہو؟؟‬

‫اغا نے ضوفے پر لنیتے اسے دنکھا ۔۔اپ کہہ رہے ہیں نا اپ کو وفت خا ہتے نو‬
‫میں ضوفے پر سو خاوں گی۔‬

‫نادنہ نے مسکرا کر کہا‬

‫بہیں ر ہتے دو تم میرےشاتھ ینڈ پر سو شکتی ہو‬

‫اغا نے دوسنانہ انداذ میں کہا نو نادنہ مسکراکر ینڈ کی خایب پڑھ گی۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 108‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫️❤️❤️❤️❤‬

‫آغا اور نادنہ کی شادی کو دو ہفتے ہو خکے تھے آغا نے اتھی نک اس سے ایتی کوی‬
‫نات نا ئعلق بہیں پڑھانا تھا وہ ہمیشہ گل کی نابیں کرنا اور اشی کے نارے میں‬
‫سوجنا نادنہ گل سے جنلس فنل فنل کرنے لگی اسے گل کا ذکراجھا بہیں لگنا ت ھا‬
‫غورت تھی اچر سوین کی نابیں کیسے کیسےپرداست کرنی اور یب حب سوہر اسے انک‬
‫دوست سے ذنادہ کچھ بہیں سمچھنا تھا ۔۔۔۔ آغا دپر رات گھر آنا تھا اور سوپرے ہی‬
‫ذمیبوں پر ئکل خانا تھا۔۔وہ اتھی تھی شہر خانے کے لتے ینار ہو رہا تھا۔۔نادنہ نے‬
‫اس کی خاطر ایتی خاب کو تھی حیر آناد کہہ دنا تھا اور آغا اس کو دنکھنا تھی بہیں‬
‫تھا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 109‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫آپ کی سرٹ۔۔۔۔نادنہ نے پربس کی ہوٸ سرٹ آغا کے ہاتھ میں نکڑاٸ ۔۔۔آغا‬
‫سرٹ کو دنکھ کر تھ نکا شا مسکرا دنا‬

‫وہ ۔۔آپ کی سرٹ۔۔خل گی ہے۔۔۔‬

‫آغا کو گل کی آواذ سناٸ دی تھی۔۔کوی نات بہیں میں دوسری بہن لوں گا۔۔آغا‬
‫نے مسکرا کر جواب دنا تھا‬

‫کہاں کھو گے۔۔۔؟‬

‫نادنہ کی آواذ پر وہ جوئکا۔۔۔ک۔کچھ بہیں بس نوں ہی۔۔آغا کہنا ہوا واش روم خال‬
‫گنا۔۔۔ناجی ناسنہ لگ گنا ہے آ خاٸیں‬

‫رانی نے نادنہ کو نا حیر کنا اور نونل کے جن کی طرح غایب تھی ہو گی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 110‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫ان دو ہف بوں میں نادنہ کی رانی کے شاتھ کافی اجھی دوستی ہو گی تھی اور ہونی تھی‬
‫ک بوں نا۔۔۔؟ رانی تھی ہی معصوم اور سرارنی کہ ہر انک کو دوست ینا لیتی اس کے‬
‫ان گیت دوست تھے۔۔۔۔‬

‫رانی ناسنہ کر کے پرین میں دھو دوں گی تم صچن میں جھاڑو دے د ینا ۔۔نادنہ نے‬
‫کرشی گھسنیتے ہوۓ کہا۔۔۔ناجی نہ جھاڑو واڑو مچھ سے بہیں ہونا آپ جود کر لیں‬
‫میں نے صنح ہی نوجھا لگانا ہے تھکی ہوی ہوں۔۔رانی کو ہمیشہ کی طرح موت پڑی‬
‫ن‬
‫تھی۔۔۔۔رانی کی تچی نوجھا ضرف نو نے کچن سے لگانا ہے ۔۔۔نادنہ نے آ یں‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫دکھای تھی۔۔اجھا نا کر دوں گی کنا ہو گنا۔۔۔۔دور سے انی اماں شابیں کو دنکھ کر‬
‫رانی نے گرگٹ کی طرح رنگ ندلہ۔۔اماں شابیں بیٹھیں ناسنہ کریں ۔۔نادنہ نے‬
‫کرشی ینچھے کرنے ہوے کہا۔۔نادنہ تیر آغا کٹھے ہے؟؟ اماں شابیں نے میز پر ئظر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 111‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫دوڑای چہاں اغا بہیں تھا۔۔ا یٹھے ہاں اماں جی۔۔نادنہ کے نو لتے سے بہلے آغا نے‬
‫اکر اماں کو نوسہ دے کر کہا‬

‫جینا رہ تیر۔۔۔۔۔۔۔۔اماں جی نے تھی نالٸیں لیں۔۔‬

‫️❤️❤️❤️❤‬

‫شہر بہنچ کر آغا نے کچھ دپر آرام کنا اور ت ھر دقیر بہنچا۔۔۔کچھ کام بیناے اور مینینگ‬
‫کی یناری کرنے لگا۔۔آج اس کی بہت اہم منینگ تھی ۔۔اس لتے وہ کافی مجیت‬
‫کر رہا تھا۔۔۔فون کی گ ھیتی تجتے پر اس نے نے زاری سے فون کو دنکھا۔۔ابس نی‬
‫نادنہ کالنگ ۔۔آغا نے کال کاٹ دی اور کام پر لگ گنا۔۔۔۔‬

‫‪..........‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 112‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫آغا کے کال کا یتے پر نادنہ کو کافی غصہ آنا تھر وہ اماں جی کے ناس بیٹھ‬
‫گی۔۔۔اماں شابیں سے نابیں کرنے وفت کا ینا ہی نہ خال ۔۔۔۔رانی نو نے حیر سو‬
‫رہی تھی۔۔۔رانی او رانی اتھ خا ہڈ چرام شام کا کھانا کون یناۓ گا‬

‫۔۔۔۔۔اماں جی نے بیسری نار اسے اواذ لگای۔۔۔اماں جی سونے نہ د ینا اجھا تھال‬
‫چشین جواب تھا۔۔۔رانے نے چڑ کر کہا۔۔۔تیرے نے جواب ہی بہیں مکدے‬
‫۔۔۔دقع ہو اتھ۔۔۔اما جی نے اب کی نار جونی اتھای‬

‫رانی دوڑ کر واش روم میں گھس گی۔۔۔۔۔ظالم ہو اماں جی ہللا نو جھے گا۔۔۔۔رانی‬
‫واش روم سے ہی اواذ لگای۔۔۔اماں جی مسکرا کر سر ہالنی ناہر ئکل گنیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 113‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫ک‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ک م ب‬
‫نادنہ مرے یں ھی نور ہو رہی ھی ۔۔۔اس نے الماری ھولی نو اسے کچھ‪......‬‬
‫خاص ئظر بہیں آنا تھر اخانک اشکے ذہن میں آغا کی الماری آٸ جو ہمیشہ الک ہونی‬
‫تھی۔۔‬

‫خانی دراذ میں ہی رکھی تھی۔۔۔ناندنہ نے الماری کھولی اور ی بو لتے لگی۔۔۔الماری میں‬
‫بہ ئ َ َ‬
‫ذیتی کیڑے اور الٹمس رکھی ت ھیں جو شاٸد یں قیناَ ل کی یں۔۔۔نادنہ نے‬
‫ھ‬ ‫ت‬ ‫گ‬

‫دنکھا کہ انک جوڑا کافی جوئصورت ہے ۔۔۔نہ وہی جوڑا تھا جو اغا نے گل کو گقٹ کنا‬
‫تھا۔۔۔۔نادنہ نے جوش ہو کر وہ جوڑا کنارے رکھا اور الٹمس دنکھتے لگی شاری طرف‬
‫۔۔گل ہی گل تھی ۔۔اغا کی ڈاپری میں تھی ضرف گل تھی۔۔۔نادنہ کو سب میں‬
‫کچھ دلجتی بہیں تھی۔۔وہ ڈربس لے کر ڈربسنگ روم میں گی اور وہ ڈربس بہن کر آ‬
‫گی۔۔۔‪...‬اتھی وہ سیسے میں دنکھ ہی رہی تھی حب درواذہ کھال اور آغا اندرداخل‬
‫ہوا۔۔۔گل کے ڈربس میں نادنہ کو دنکھ کر اغا سنخ نا ہو گا۔۔۔۔تمہاری ہمت کیسے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 114‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫ہوی ۔۔میری گل کی حیزوں کو ہاتھ لگانے کی۔۔۔آغا دھاڑا تھا نورا کمرہ ہل گنا ت ھا‬
‫اس کی دھاڑ سے۔۔۔ندنہ شہی شی اسے دنکھ رہی تھی۔۔۔۔۔‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫گل کے ڈربس میں نادنہ کو دنکھ کرآغا سنخ نا ہو گنا تھا‬

‫آغا نے آگے پڑھ کر نادنہ کو نازووں سے نکڑا اور ا یتے فریب کنا‬

‫اتھی کے اتھی اس کو جینج کرو۔۔اغا نے سرخ انکھوں سے اسے گھورنے ہوے کہا‬
‫اور جھنکے سے ہاتھ جھوڑ دنا ۔۔نادنہ انک جھنکے سے دور خا گری‬

‫سنا بہیں تم نے ۔۔جینج دس۔۔۔۔اغا کے دھاڑنے پر یت یتی نادنہ اتھی اور‬


‫ڈربسنگ رم میں خلی گی کچھ دپر میں وہ جنج کر کے ناہر آٸ اور ڈربس وابس الماری‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 115‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫میں رکھ دنا۔۔۔آغا ینڈ پر بیٹھا ا یتے نالوں کو خکڑ کر غصہ کم کر رہاتھا اس کی رگیں‬
‫اتھری ہوی ت ھیں وہ واقعی غصے میں تھا۔۔۔آغا بس ڈربس ہی نو تھا۔۔۔۔نادنہ‬
‫نے ڈرنے ہوے کہا۔۔۔سٹ اپ نادنہ میں گل کی حیزوں کے شاتھ کسی کو ہاتھ‬
‫بہیں لگانے د ینا تم کون ہونی ہو نہ سب کرنے والی۔؟اغا ینڈ سے اتھ کر اس‬
‫کے مفانل کھڑا ہو گنا۔۔۔میں ی بوی ہوں تمہاری۔۔۔۔نادنہ نے اکھوں میں تمی‬
‫الے ہوے غصے سے کہا۔۔۔۔ہاں ی بوی ہو ضرف ی بوی ہو گل بہیں ہو‬
‫ت‬ ‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫ھی۔۔۔۔۔اغا تھر سے دھاڑا ان کے لڑنے اواذ سن کر اماں جی ھی تھاگ کر‬
‫اگی۔۔۔کنا ہوا ۔۔؟امں شابیں نے پڑھ کر اغا کو نکڑا۔۔۔۔نادنہ رونے ہوے وہیں‬
‫بیٹھ گی۔۔۔اغا غصے سے کمرے سے ناہر خال گنا۔۔‬

‫✨✨✨‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 116‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫ہ‬ ‫ک‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫ن‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫نادنہ ضوفے پر ھی ئطاہر نی وی د کھ رہی ھی گر اس کنا ذہن یں اور تھا ۔آج‬
‫نادنہ کا جٹم دن تھا اور نادنہ نے اسے نہ نات ک رات ہی ینای تھی۔۔دو دن‬
‫سےاغا نادنہ سے نات بہیں کر رہا تھا۔۔نادنہ نے اسے بہت معذرت کی مگر اغا گل‬
‫کے سوا کچھ سینا اور نہ ہی نولنا۔۔۔اماں جی تھی پربسان ت ھیں۔۔نادنہ نے اکیر اور‬
‫زرقہ کو تھی دغوت دی تھی وہ بس انک نارنی رکھنا خاہتی تھی ۔۔اسے ئقین ت ھا کہ‬
‫اغا اج ناراصگی تھول خاے گا اور اسے جٹم دن کی منارکناددے گا۔۔۔اماں شابیں‬
‫ب‬
‫اکیر اور زرقہ کے ناس یٹھی نانوں میں مصروف تھیں۔۔۔شات تجے اغا گھر میں‬
‫ت‬ ‫ل‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫داخل ہوا ۔۔۔یب نک نادنہ سردی میں ھی ھی متے گی ھی۔۔۔اغا کے آنے‬
‫ج‬
‫ت‬ ‫ن‬
‫ہی وہ اس کی خایب لنکی۔۔۔آغا اپ اگے د یں یں ای نطار کر رہی ھی۔۔۔نادنہ‬
‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫نے مسکرا اسے دنکھا تھا۔۔۔آغا سناٹ چہرہ لتے کمرے میں خال گنا۔۔۔نادنہ اس‬
‫کے ینچھے کمرے میں گی ۔۔۔اغا ضوفے پر بیٹھا گردن کو ضوفے کی بست سے لگا کر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 117‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫جھت کو گھور رہا تھا۔۔۔۔آغا اپ فربش ہو خابیں تھر ہم کنک کا یتے ہیں۔۔نادنہ‬
‫نے اس کا کوٹ اتھا کر الماری میں ہینگ کنا ‪...‬اغا کو ندسبور ضوفے پر بیٹھے دنکھ کر‬
‫وہ اس کے ناس گی اور اس کے ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر نولی۔۔آغا اپ تھنک ہیں۔؟؟‬
‫کنا مسلہ ہے تمہارا ک بوں ینگ کر رہی ہو ۔۔۔کب سے خاموش بیٹھے اغا کی پرداست‬
‫ی‬‫م ب‬
‫جواب دے گی تھی وہ غصے سے اینا دھاڑا تھا کہ ڈراینگ روم یں ھی اکیر لوگوں‬
‫ٹ‬
‫ب‬ ‫ہ‬ ‫ب‬
‫نک تھی اواذ نچی ھی وہ سب تھاگ کر اوپر نجے۔۔۔۔اغا کنا ہو گنا ہے بس کریں‬
‫ہ‬ ‫ت‬

‫جھوڑیں ناراصگی۔۔۔۔۔نادنہ نے نے بسی سے کہا ۔۔میں کسی سے ناراض بہیں‬


‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫ہوں ھی ۔۔اغا نے دیت بیس کر کہا۔۔۔اغا ضرف انک ڈربس ہی بہنا تھا میں‬
‫نے۔۔۔۔نادنہ نے ابسوو بہانے ہوے کہا۔۔ سٹ اپ نادنہ بس کر دو۔۔۔اغا‬
‫انک نار تھر دھاڑا تھا۔۔اکیر اور اماں شابیں شاکت سے ان دونوں کو دنکھ رہے‬
‫تھے۔۔۔۔اغا گل کو تھو لتے ک بوں بہیں مر خکی ہے وہ۔۔۔نادنہ نے اغا کی ناذک‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 118‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫رگ دنا د تھی۔۔۔نادنہ ۔۔جناخ انک زور دار تھیڑ ندنہ کا گال الل کر گنا تھا۔۔بس‬
‫اغا خان بہت ہوا اب اور بہیں ۔۔تم اس مری ہوی گل کے لتے میرے شاتھ‬
‫نہ سب کر رہے ہو؟؟ اگر بہت ینار تھا نو مر خانے اس کے شاتھ۔۔۔وہ جود نو‬
‫مر گی مگر میرے لتے غذاب ہو گی ہے مر کے تھی اسے شکون بہیں ہے ینہ‬
‫بہیں کیسے کیسے نار تھے اس کے ۔۔۔نادنہ غصے میں تھول گی تھی کہ وہ کنا کہہ‬
‫رہی ہے۔۔۔۔اغا کا ضنط جواب دے گنا اور اس نے نادنہ کو نالوں سے نکڑ کر اس‬
‫ج‬ ‫ب‬ ‫ن‬ ‫گ‬ ‫خ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫کا سر دنوار پر دے مارا۔۔نادنہ کی ا یں یند ہونی لی یں۔۔اماں شا یں نخ کر‬
‫تھاگی اکیر نے نادنہ کو ہوش میں النے کی کوسش کی اس کے سر سے جون بہہ رہا‬
‫تھا۔۔ امں شایں غصے سے ات ھیں اور اغا کے چہرے پر ت ھیڑوں کی نارش کر‬
‫دی۔۔۔لعیت ہے تم پر خلے خاو ادھر سے۔۔میری پری یت بہی ہے ا یتے پزدل ہو‬
‫کہ غورت پر ہاتھ اتھانا نو نے۔۔امں شابیں کا غصہ دنکھ گر اغا تھنڈا پڑ گنا ذندگی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 119‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫میں بہلی نار اغا نے اماں سے ت ھیڑ کھانا تھا۔۔اکیر نادنہ کو لے کر ہشینال خال‬
‫گنا۔۔۔اغا دم شادھے کھڑا رہا اور تھر انک دم غصے سے گھر سے ئکل گنا۔۔۔۔۔‬

‫✨✨✨‬

‫۔نادنہ کو حب ہوش آنانو وہ ہوسینل کے ینڈ پر تھی۔۔اس نے اتھتے کی کوسش کی‬


‫نو سر میں دردکی انک تھیس اتھی اور وہ کراہ کر رہ گی۔۔۔اس کی آواذ سن کر اکیر اور‬
‫زرقہ اس کی طرف م بوجہ ہوے ۔۔تم تھنک ہو۔۔۔؟؟ زرقہ نے پزھ کر اس کے‬
‫ما تھے پر ہاتھ رکھ کر پربسانی سسے نوجھا۔۔۔نادنہ نے زرقہ کو دنکھا اور رو پڑی ۔۔۔آنی‬
‫۔۔۔۔بہیں بہیں نادی رو مت سب تھنک ہے بس تھوڑی شی جوٹ ای ہے‬
‫کچھ دپر میں تمہیں ڈسچارخکر دیں گے۔۔۔زرقہ نے اسے بسلی دی۔۔نادنہ نے ا یتے‬
‫ابسو صاف کتے ۔اور زرقہ سے نوجھا۔۔۔آ غا ۔۔۔بہیں ہے؟؟ زرقہ کے جواب سے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 120‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫بہلے ہی ڈاکیر روم میں داخل ہوا رنورٹ جنک کر کے اور نادنہ سے طی نغت کا نوجھ‬
‫ت‬ ‫ش‬ ‫ط‬‫م‬
‫کر وہ مٸین ہوا اور ڈسچارج لپ ینا کر ھما دی‬

‫۔۔۔نادنہ گہری شابس لے کر اتھی۔۔وہ خایتی تھی اغا بہیں انا ہو گا اور اسے‬
‫ضرورت کنا تھی کہ وہ آۓ ۔۔نادنہ کی اس خالت کا ذمہ در تھی نو وہی تھا۔۔نادنہ کو‬
‫زرقہ شہارے سے نکڑ کر ناہر لے۔۔۔گٸ ۔۔۔۔‪....‬دوبہر ہو رہی تھی اس کا‬
‫مطلب تھا کہ نادنہ ئقرینا جوبیس گ ھیتے نے ہوش رہی ہے۔۔۔‬

‫️❤️❤️❤‬

‫آغا صنح صنح ہی ناسنہ کتے ئغیر شہر خال گنا تھا۔۔۔اماں شابیں نے مچھے خانے ہوے‬
‫دغا د ینا تھی مناسب نہ سمچھا؟؟اغا جود سے ہمکالم تھا۔۔وہ حب صنح اماں شابیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 121‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫کے بیس گنا نو ابہوں نے منہ تھیر لنا تھا۔۔اغا اماں شابیں کی نے رجی پر پڑپ گنا‬
‫اور غصے سے خل پڑا مگر وہ خاینا بہیں تھا کہ وہ ماں ہے اور ماں ا یتے تجے کے‬
‫لتے ہر وفت دغا گو رہتی ہیں۔۔۔ شہر بہنچ کر وہ سندھا دقیر گنا کچھ کام تمناے اور گھر‬
‫ا کر کچھ ارام کنا اس نے گھر یندنل کر وا لنا تھا ک بونکہ پرانا گھر اسے گل کی ناد کروانا‬
‫تھا سو وہ اب وہاں ذنادہ عرصہ رکنا نو شاند ناگل ہو خانا۔۔اسے کسی شہارے کی‬
‫ک‬ ‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫ضرورت تھی ۔وہ نادنہ کا شاتھ خاہنا تھا اگر نادنہ اسے ھتی اور تھوڑا صیر ر ھتی نو‬
‫شاند وہ اغا کے دل میں خگہ ینا لیتی مگر اس نے خلد نازی اور غصے میں سب یناہ‬
‫کر دنا۔۔اغا کو نادنہ پر اب تھی غصہ تھا اشلتے اس نے انک نار تھی اس کا خا‬
‫اجوال بہیں نوجھا تھا۔۔۔۔‬

‫️❤️❤️❤‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 122‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫میری تچی کیسی ہے اب ۔۔؟اماں شابیں نے نادہ کو ینار کرنے ہوے‬
‫کہا۔۔تھنک بہیں ہو اماں جی۔۔نادنہ نے چسک لہجے میں کہا۔۔۔ک بوں کنا ہوا ہے‬
‫۔۔؟اماں جی نے پربسانی سے نوجھا‬

‫وہ دونوں اس وفت الن میں بیٹھے تھے۔۔۔اماں جی آغا۔۔۔۔نادنہ نے نات ادھوری‬
‫جھوڑ دی۔۔انک ابسو لڑھک کر اس کے گال پر گرا تھا۔۔۔دنکھو نادنہ تم نے‬
‫میرے بیتے کے شاتھ اجھا بہیں کنا اسے بہت ئکل نف دی تم نے۔۔تمہاری الفاظ‬
‫گل کے لتے نا مناسب تھی ۔۔اور مچھے تھی سخت ناگوار گزرے۔۔اماں جی سخت‬
‫ناپرات کے شاتھ نادنہ کو کہا۔۔اماں جی مچھے معاف کر دیں میں نے غصے میں‬
‫سب کہہہ دنا۔۔۔نادنہ اتھ کر اماں جی کے تیروں میں بیٹھ گی۔۔اتھو بینا ا بسے بہیں‬
‫کرو خلو ۔۔۔اماں جی نے اسے نکڑ کر ا یتے شاتھ والی کر شی پر یٹھانا۔۔۔دنکھو نادی‬
‫س‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ب‬ ‫گ‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬
‫اغا نے ھی مجیت یں کی ھی ۔۔ ل لی لڑکی ھی چس نے اسے م کرانا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 123‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫شکھانا۔۔۔گل نے میرے بیتے کو ذندگی دی اور آچر میں وہ ہی اسے اکنال جھوڑ‬
‫گی۔۔اماں جی کے لہجے میں کرب تھا۔۔۔نادنہ رونی ہوی ہچکناں لے رہی‬
‫تھی۔۔نادنہ تم کٹھی گل کی خگہ بہیں لے شکتی ۔۔۔اور تمہیں نہ کوسش تھی‬
‫بہیں کرنی خا ہتے کہ تم گل کی خگہ لے شکو۔۔۔اماں جی نے نادنہ کو سمچھانے کے‬
‫انداذ میں کہا۔۔اماں جی تھر میں اس گھر میں کس جنی یت سے ہوں۔۔۔۔؟ نادنہ‬
‫نے رو کھے انداذ میں کہا۔۔۔۔تمہاری ایتی انک خگہ ہے نادنہ ۔۔۔گل کی ایتی ہے اور‬
‫میری ایتی خگہ ہے ۔۔نہ ہی میں نا تم گل کی خگہ لے شکتے ہیں اور نا ہی کسی اور‬
‫کی۔۔۔ہر انک کا این مفام ہے۔۔۔کوسش کرو کہ تم گل کی بہیں ایتی خگہ یناو‬
‫ناکہ اغا گل کو تھولے بہیں نلکہ وہ کٹھی اسے تھول ہی بہیں شکنا ہے۔۔۔وہ اس‬
‫کی بہلی مجیت ہے۔۔۔اماں جی کی نات سے نادنہ جونکی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 124‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫مطلب مچھے اغا کے دل میں الگ خگہ ینانی ہے نہ کہ گل کی خگہ لیتی ہے؟؟؟‬
‫‪ ...‬نادنہ حیرت میں تھی اسے بہلے نہ نات سمچھ ک بوں بہیں ای‬

‫ہاں میری تچی ۔۔ بہی سمچھا رہی ہوں میں تمہیں۔۔۔اماں جی نے مسکرا کر‬
‫ہ‬ ‫م‬ ‫ط‬ ‫غ‬
‫کہا۔۔۔۔نادنہ نے انک م کے شاتھ سر اینات یں النا‬

‫وہ خان گی تھی کہ اسے کنا کرنا ہے۔۔۔‬

‫💝💝💝‬

‫آغا دقیر سے تھکا ہارا قل یٹ پر آنا اور ضوفے پر ڈھیر ہو گنا۔۔۔شارا کام آج وہ تمنا آنا‬
‫تھا مگر گھر خانے کو اس کا دل بہیں خاہ رہا تھا۔۔وہ بہت پربسان تھا ۔۔۔کچھ دپر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 125‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫نوں ہی بیٹھا ر ہتے کے ئعد وہ اتھا اور کچن میں کافی ینانے لگا ۔۔یٹھی ڈور ینل‬
‫تچی۔۔۔اغا نے جونک کر دروازے کو دنکھا ۔۔کون ہے؟؟‬

‫میں اکیر ہوں ۔۔۔درواذہ نو کھول میرے تھاٸ ۔۔۔۔اکیر کی آواذ پر اغا نے تھ بویں‬
‫شکیڑی ۔۔۔درواذہ کھال ہے۔۔۔اکیر جواب ملتے ہی طوقان کی طرح اندر داخل ہوا۔۔نو‬
‫بہاں کیسے حیریت؟؟‬

‫اغا نے رسمی مسکراہٹ تھی نہ دی وہ سنجندہ تھا‬

‫ہاں و بسے ہی تچھے ملتے اگنا ۔۔۔اکیر نے اس کے ہاتھ سے کافی کا کپ لیتے ہوے‬
‫کہا۔۔نہ کنا ندتمیزی ہے۔۔؟اغا نے اسے گھور کر کہا۔۔نو اور ینا لے نا مہمان ہوں نار‬
‫اینا نو بینا ہے۔۔۔اکیر نے سرارت سے آنکھ دنا کر کہا۔۔۔اغا سر ئفی میں ہال کر ا یتے‬
‫لتے دوسری کافی ینانے لگا۔۔۔کافی ینا کر وہ دونوں نی وی الوتچ میں بیٹھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 126‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫گے۔۔۔اور سنا کنا خل رہا ہے تھر۔۔۔اکیر نے کافی کا گھویٹ لے کر کہا۔۔۔کنا خلنا‬
‫‪...‬ہے دقیر کے کا بینا لتے ہیں بس اب فری ہوں کچھ دنوں کے لتے‬

‫اغا نے کندھے احکا کر نے ینازی سے کہا۔۔۔اجھا نو گھر خل نا میرے‬


‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ن‬
‫شاتھ۔۔۔۔اکیر نے اسے غور سے د تے ہوے کہا۔۔۔‬

‫اکیر نو سب خاینا ہے نا۔۔۔تھر ک بوں۔۔اماں مچھ سے نات نک ۔۔۔‬

‫رک رک میرے تھای‬

‫اکیر نے اغا کی نات کانی اور کافی کا خالی کپ میز پر رکھ کر اس کے فریب ہوا۔۔‬

‫اغا دنکھ اس دن نادنہ نے غلط کنا مگر تیری غلطی تھی نو ہے نا۔۔؟‬

‫اکیر نے اغا کے کندھے پر ہاتھ رکھ کر اسے سچھانا۔۔میری غلطی۔۔؟‬


‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫اغا نے نا ھی سے نوجھا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 127‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫ہاں۔۔۔ تیری غلطی ذنادہ ہے۔۔۔نادنہ کے تھی کیتے ارمان ہوں گے کہ اس کا‬
‫سوہر اس سے ینار کرے گھماے اور ی بو ی بو حیزیں دالے مگر نو نے نو کٹھی ی بوی کا‬
‫درجہ ہی بہیں دنا‬

‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ن‬


‫اکیر کی ایتی سمچھدری کی نات پر اغا حیرت سے اسے د تے لگافراط‬

‫دنکھ میرے نار۔۔غورت ضرف ینار خاہتی ہے اور کچھ بہیں۔نو نادنہ پر اینا نا خالنا نو‬
‫نہ سب نہ ہونا۔۔اچر غورت ہے اگر نو انک غورت کے شا متے کسی اور غورت کے‬
‫گن گاے گا اور اسے اگ بور کرے گا نو غصہ انا نو قظری نات ہے ۔۔۔‬

‫اکیر نولنا خا رہا تھا اور ۔اغا دم شادھے سن رہا تھا‬

‫اغا گل کی ایتی خگہ ہے اور نادنہ کی ایتی خگہ ہے نو نے گل کو کھو دنا ہے اب‬
‫نادنہ کو مت کھونا ورنہ اکنالرہ خاے گا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 128‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫اکیر کی نانوں سے اغا کا دماغ سن ہو رہا تھا‬

‫اغا کو اچساس ہو رہا تھا کہ وہ واقعی غلطی پر ہے‬

‫کنا اس دن کے ئعد تچھے جنال انا کہ وہ کیسی ہوگی‬

‫اس کا سر تھٹ گنا تھا۔۔مگر حظرے کی کوی نات بہیں تھی اس لتے تخت ہوگی‬

‫مگر وہ اج تھی رونی ہے تیری می نظر ہے وہ نو بین دن سے غایب ھے‬

‫اکیر نے انک اچری نات کہی اور اغا کو دنکھتے لگا‬

‫اغا حپ خاپ اتھا اور کپ اتھا کر کچن میں دھونے لگا‬

‫اغا میں خلنا ہوں اگے تیری مرضی ہے۔۔۔۔اکیر ئغیر کوی جواب ستے تیزی سے‬
‫ناہر ئکل گنا‬

‫✨✨✨✨‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 129‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬

‫نادنہ فربش ہوکر ئکلی سیسے میں جود کو دنکھتے لگنہ‬

‫ینک کلر کی النگ فرراک ہم رنگ ناخامہ اور دو یتے میں مل بوس نالوں کو کندھے پر‬
‫تھنالے ہوی بوں پر گلوز لگا کر وہ ینار کھڑی تھی۔۔۔۔تچانے ک بوں اج وہ کافی خد نک‬
‫جود کو بہیر مجسوس کر رہی تھی۔۔۔جود کو سیسے میں دنکھتے میں وہ ایتی مگن تھی کہ‬
‫اسے ینا ہی نا خال کہ کب آغا کمرے میں داخل ہو گنا ہے۔۔اغا نے اسے بہلی نار‬
‫غور سے دنکھا تھا۔۔وہ واقعی بہت چشین تھی۔۔نادنہ کی ایتی خگہ ہے۔اور گل کی‬
‫ایتی خگہ ہے۔۔۔اغا کے دل نے اسے کچھ سنچھانا تھا۔۔۔وہ نے اجینار مسکرا‬
‫اتھا۔۔آپ کب اے۔۔نادنہ کی ئظر اخانک ہی اس پر پڑی تھی جو مسکرا کر اسے‬
‫دنکھ رہا تھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 130‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫اغا ئغیر کوی نات کتے واش روم میں خال گنا۔۔فربش ہو کر انا نو نادنہ ضوفے پر ھی‬
‫اسے ہی دنکھ رہی تھی۔۔اغا اسے اگ بور کر کے کمرے سے ئکل گنا۔۔۔نادنہ سرمندہ‬
‫ب‬
‫شی گردن جھکاے وہیں یٹھی رہی‬

‫آغا سندھا اماں شابیں کے ناس گنا۔۔۔اماں نے اسے گلے سے لگا کر جوب دغابیں‬
‫دیں۔۔اور سمچھانا کہ وہ ایتی ذندگی میں سنجندہ ہو خاے اور پرانی نابیں تھول کر نادنہ‬
‫کو اینا لے۔۔۔اغا سرسری شا جواب دے کر زمیبوں پر ئکل گنا۔۔۔۔اور اماں جی‬
‫خاے تماذ تچھا کر بیٹھ گی‬

‫نہ ماٸیں تھی کیتی عج یب ہونی ہیں نا ۔۔ ایتی اوالد کی خاطر جود کو تھی فرنان کر‬
‫ڈالتی ہیں۔۔جود سے ذنادہ اولد کی پرواہ ہونی ہے ۔۔اور اوالد ندلے میں کچھ تھی‬
‫بہیں دے شکتی اور نہ ہی ایتی ماں کی مجیت کو دنگھ شکتی ہے کہ وہ کینا پڑیتی ہے‬
‫ہمارے لتے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 131‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫✨✨✨‬

‫آغا رات دپر سے گھر وابس لونا ۔کھانا وہ ناہر دوسبوں کے شاتھ کھا آنا تھا۔۔کمرے‬
‫َ‬ ‫َ‬
‫میں داخل ہوا نو نادنہ ضوفے پر آڑ پرجھی وی ہوی تھی۔۔غالناَ وہ اشی کے ای نطار‬
‫میں تھی۔۔۔اغا کیڑے ندل کر انا نو نادہ ندسبور وبسی ہی تھی۔۔اغا نے اگے پڑھ کر‬
‫اسے ناہوں میں تھر لنا۔۔۔نادنہ کی بیند تھی ابسی نکی تھی اسے اچساس تھی نہ ہوا‬
‫۔۔۔اغا نے اسے ینڈ پر لنانا اور دوسری خایب جود ل یٹ گنا۔۔۔۔اغا کا دماغ کوی‬
‫ف نصلہ بہیں لے نا رہا تھا‬

‫اسے رہ رہ کر نادنہ کی وہ نلخ نابیں ناد ا رہی تھیں جو اس نے گل کے نارے میں‬


‫کہی تھیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 132‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫غلطی میری تھی نو ہے نا۔۔میں نے ہی اسے مجبور کنا تھا کہ وہ اس خد نک خلی‬
‫خاے۔۔۔مچھے ابسا بہیں کرنا خا ہتے تھا۔۔۔۔‬

‫اغا سوجوں میں گم بیند کی وادی میں اپر گنا۔۔۔۔۔‬

‫‪💝💝💝.‬‬

‫نادنہ کی آنکھ کھلی نو وہ ینڈ پر تھی ۔۔۔دوسری خایب دنکھا نو آغا موجود بہیں‬
‫تھا۔۔۔وہ اتھی اور نالوں کو سم یٹ کر وہیں بیٹھ گی۔۔۔کنا اغا نے مچھے ینڈ پر جھوڑا‬
‫ہے؟؟ نادنہ کے لتے نہ سوچ ہی بہت چشین تھی کہ اغا نے اسے بسیر پر‬
‫ئ ََ‬
‫رکھا۔۔۔اغا کمرے میں داخل ہوا قیناَ وہ ناسنہ کر حکا تھا نادنہ کچھ ذنادہ ہی سو‬
‫گی۔۔۔اغا اسے ئظر انداز کر کے ڈربسنگ روم میں خال گنا۔۔۔کیڑے ندل کر وہ‬
‫کمرے سے ئکل گنا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 133‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫نادنہ میں ایتی ہمت نک نہ تھی کہ وہ اسسے ایتی غلطی کی معافی مانگ شکتی۔۔۔‬

‫️❤️❤️❤‬

‫اماں جی وہ مچھ ئظر انداذ کرنے ہیں میں کیسے نات کروں مچھ میں ہمت ہی بہیں‬
‫ہے۔۔۔نادنہ کچن میں اماں شابیں کے شاتھ کھڑی تھی ۔اماں جی اغا کے لتے آلو‬
‫کا پراتھا ینا رہی تھیں۔۔۔دنکھو بینا وہ اج خلدی اخاے گا اس نے مچھ سے الو کا‬
‫پراتھا کھانے کی فرمابش کی ہے۔۔۔تم جود اسے سیٹھال لو ۔۔۔ذپردستی ہی شہی‬
‫اسے منا لو۔۔۔۔‬

‫اما شابیں کی نات پر نادنہ کے چہرے پر مسکراہٹ گہری ہوگی۔۔۔۔‬

‫💗💗💗‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 134‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫آغا کمرے میں بیٹھا مونانل پر گٹم کھنل رہا تھا۔۔۔نادنہ کمرے میں داخل ہوی۔۔اور‬
‫ابسنہ اہسنہ اس کے فریب اکر کھڑی ہو گی۔۔۔‬

‫اغا ۔۔۔۔۔‬

‫نادنہ کے ئکارنے پر اغا نوں جوئکا جیسے اتھی بیند سے خاگا ہو‬

‫اپ ناراض ہیں۔۔۔؟نادنہ نے معصوم یت سے نوجھا‬

‫بہیں۔۔۔اغا نے سناٹ جھرے سے جواب دنا اور مونانل میں دونارہ سے سر گھسا‬
‫لنا۔۔۔۔‬

‫سوری۔۔۔۔۔‬

‫نادنہ نے گردن جھکا کر کہا‬

‫کس لتے۔۔۔؟‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 135‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫اغا نے ئظریں ندسبور مونانل پر رکھی مگر اس کا دھنان نادنہ کی طرف تھا‬

‫وہ اس دن میں نے بہت نول دنا۔۔نادنہ نے ئظریں زمین میں گاڑے رک ھیں‬

‫کچھ ذنادہ نا خد سے ذنادہ‬

‫اغا نے سر اتھا کر اسے گھورا‬

‫مچھے معاف کر دیں نلیز مچھ سے غلطی ہو گی اپ جو سزا دیں گے مچھے م نظور ہے‬
‫بس ناراض مت ہوں میں مر خاوں گی‬

‫نادی اس کے تیر نکڑ کر رونے ہوے نو لتے لگی۔‬

‫آغا نے انک جھنکے سے اسے کھڑا کنا اور جود اس کے شا متے کھڑا ہو گنا‬

‫کنا کہا تم نے ہاں۔۔؟نکواس کرنی ہو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 136‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫اغا غصے سے اسے گھور رہا تھا‬

‫مچھے معاف کر دیں ۔آپ مچھے ماریں نا جو سزا دیں میں کچھ بہیں کہوں گی نلیز‬
‫ناراض نہ ہوں غصہ نہ کریں‬

‫نادنہ نے انک نار تھر اس کے تیر نکڑ لتے‬

‫اغا حیرت سے اسے دنکھ رہا تھا وہ لڑکی جو ایتی سخت طی نغت کی مالک تھی چس‬
‫نے ماں ناپ کے ئعد اکنلے ذندگی گزاری اور نولیس کی سخت نوکری کر کے گزارہ کنا‬
‫۔۔آغا کی مجیت میں اس نے اینا کرپر جھوڑ دنا وہ لڑکی ۔اغا کے تیر نکڑ کر ضرف‬
‫غصہ نہ کرنے کی درجواست کر رہی تھی۔۔؟اغا کا غصہ انک دم غایب ہو گنا اور‬
‫اسے سرمندگی نے گ ھیر لنا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 137‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫نادنہ اتھو۔۔۔اغا نے نادنہ کو کندھوں سے نکڑ کر اتھانا اور ینڈ پر یٹھا کر نانی‬
‫نالنا۔۔۔۔‬

‫تم ارام کرو ۔۔‬

‫اغا اتھ کر خانے لگا نو نادنہ نے اسے نکڑ کر دونارہ یٹھا لنا‬

‫ا یتے یٹھر دل ک بوں ہیں اپ۔۔۔؟ کنا میں کٹھی اپ کے دل میں خگہ بہیں ینا‬
‫شکتی؟؟‬

‫گل کی خگہ نہ دیں اپ مچھے کم از کم مچھے ایتی خگہ نو ینانے دیں۔مچھے اعیراض بہیں‬
‫کہ اپ گل سے مجیٹ کریں مگر میں تھی نو اپ کی ہی ی بوی ہوں ینار کرنی ہوں‬
‫اپ سے کم از کم مچھے ی بوی کی جنی یت نو دیں‬

‫اگر بہیں نو ا یتے ہاتھوں سے مچھے گولی مار دیں ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 138‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫نادنہ کی آچری نات کر اغا پڑپ گنا‬
‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫نادنہ نکواس یند کرو ھی۔۔۔آٸیندہ مرنے کی نات مت کرنا۔۔۔‬

‫اغا نے اس کی چہری کو ا یتے ہاتھوں میں لنا‬

‫اتم سوری نادنہ میری غلطی تھی ہے مچھے ابسا بہیں کرنا خا ہتے تھا۔۔۔۔‬

‫اغا نے اس کی بیسانی کو ا یتے ما تھے کے شاتھ ینکتے ہوے کہا‬

‫نادنہ حیرت سے اسے دنکھ رہی تھی۔۔۔۔نادنہ ۔۔‬


‫ہ‬
‫ممم‬

‫نادنہ نے ئقیتی سے اسے د نکھے خا رہی تھی‬

‫کنا تم مچھے معاف کر کے انک نٸ ذندگی سروع کرو گی میرے شاتھ۔۔۔؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 139‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫اغا نے گ ھیبوں کے نل بیٹھ کر اسے پر نوز کنا‬

‫نادنہ جوشی سے اس کے گلے لگ گی‬

‫اغا شاری ذندگی تمہارے نام ہے کہو نو خان تھی دے دوں گی‬

‫نادنہ کی ایتی مجیت پر اغا نے اسے ایتی ناہوں میں سم یٹ لنا۔۔۔۔‬

‫✨✨💗‬

‫صنح کی روستی پردوں سے آکر اغا کے چہرے پر پڑی نو اس کی انکھ کھل گی۔۔۔اس‬
‫نے مسکرا کر دوسری خایب دنکھا نو نادنہ اسے دنکھ کر سرم سے کمقرپر میں سر جھنا‬
‫گنہ‬
‫ک‬‫ن‬
‫اغا نے مسکرا کر اسے ناہوں میں لے لنا اور شکون سے ا یں یند کر لی‬
‫ھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 140‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫دور کہیں ۔۔گل ان دونوں کو دنکھ کر مسکرا رہی تھی۔۔۔وہ دونوں ایتی ذندگی میں‬
‫آگے پڑھ رہے تھے ۔۔۔۔۔‬

‫💝💝💝‬

‫نادنہ نادنہ۔۔۔کدھر ہو نار۔۔۔‬

‫اغا نادنہ کو کمرے کے درواذے سے جھانک کر اواذ دے رہا تھافراط‬

‫جتی ۔آٸ صیر۔۔۔۔۔نادنہ نے دوسرے کمرے سے اواذ لگاٸ‬

‫نار ادھر کون ہے کنا کر رہی ہو ادھر۔۔۔۔آغا نے اکنا کر کہا‬

‫ارے سور ک بوں کرنے ہیں بس رانی کے شاتھ کمرا سیٹ کر رہی تھی تھوڑا شامان‬
‫رکھا ہے وہاں۔۔نادنہ دو ینہ درست کرنی اغا کے شاتھ کمرے میں داخل ہوی۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 141‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫اجھا جھوڑو نہ سب تم نہ ڈربس بہن کر خلدی سے ینار ہو خاو میرے دوست کے‬
‫گھر خانا ہے ۔۔۔‬

‫اغا نے اسے ڈربس نکڑانے ہوے کہا‬

‫ارے نہ ڈربس نو گل کی ۔۔۔۔۔۔‬

‫نادنہ نے حیرت سے کہا نو اغا نے اس کی نات کاٹ دی‬

‫ارے اب تم رکھ لو و بسے تھی گل نو اب بہیں ہے اس کی حیزیں تم اسنعمال کرو‬


‫ا بسے حیزیں پڑی ر ہتے سے کنا قاٸدہ۔۔۔۔؟‬

‫اغا نے مسکرا کر اس کا کندھا تھ نینانا‬

‫اپ کو پرا بہیں لگے گا کنا۔۔۔؟‬

‫نادنہ نے تھر سوال گڑھا‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 142‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫ارے نار تم تھی نا ۔۔ی بوی ہو نار میری اب اس سے کنا ہونا ہے‬

‫اغا نے اکنا کر کہا‬

‫اجھا تھنک ہے میں اتھی ینار ہونی ہوں۔۔۔‬

‫ناد‪۶‬ہ جوشی سے اجھلتی ناتھ روم میں دوڑ پڑی‬

‫اغا مسکرا کر اماں جی کے کمرے میں خال گنا‬

‫💗💗💗‬

‫نادنہ سیسے کی شا متے ینار کھڑی تھی اسے نہ ڈربس بہت بسند تھا اور اج وہ ئغیر‬
‫ڈرے اس میں مل بوس تھی۔۔۔وہ واقعی اس میں بہت چشین لگتی تھی‬

‫اگر نہ مچھ پراینا چجتی ہے نو سوجو گل نو فنامت ڈھانی ہو گی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 143‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫نادنہ نے جود سے کہا نو اغا جوکمرے میں انا تھا اس کی نات سن کر مسکرانا اور پڑھ‬
‫کر اسے کندھوں سے تھام کر نوال‬

‫شہی کہا گل نو کسی جور سے کم بہیں لگتی تھی نہ ڈربس اس کا ف بورٹ تھا لنکن‬
‫ذندگی نے اسے ذنادہ وفت نہ دنا‬

‫اغا نے تھنکی شی مسکراہٹ سے کہا‬

‫ارے اداس نہ ہوں ہللا کی بہی مرضی تھی۔۔۔۔نادنہ نے اسے بسلی دی‬

‫و بسے تم تھی کم بہیں ہو بہت چشین لگ رہی ہو جی خاہنا ہے دوست کے گھر خانا‬
‫کنیسل کر دوں‬

‫اغا نے سرارت سے کہا‬

‫ہاہا جی بہیں خلیں دپر ہو رہی ہے‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 144‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫نادنہ نے ہیستے ہوے کہا‬

‫نادنہ۔۔۔۔۔۔۔میں نے ضرف انک نار مجیت کی ہے اور وہ ضرف گلزار سے کی ہے‬


‫مگر میں تمتہیں کٹھی اکنال بہیں جھوڑوں گا گل کے ئعد نو میں کسی سے مجیت‬
‫ٹ‬ ‫ک‬
‫بہیں کروں گا مگر میں تمہیں ھی جود سے دور یں کروں گا‬
‫ہ‬ ‫ب‬

‫ی‬‫ھ‬ ‫س م ت‬
‫اغا نے اس کو یتے یں نچ کر کہا‬

‫اغا میں اپ سے مجیت کرت ہوں کنا بہی بہت بہیں ہے۔۔؟اور رہی گل کی نات‬
‫نو وہ ہمیشہ ہمارے درمنان ذندہ رہے گی۔۔میں اس کی خگہ بہیں خاہتی ضرف اپ‬
‫کا شاتھ خاہتی ہوں ۔۔۔‬

‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫نادنہ نے ا یں یند کر کے اس کی فریت کو مجسوس کنا‬
‫َ‬ ‫َ‬
‫دو ابسوو اغا کی انکھوں سے بہے نو اس نے فوراَ نوتچھ ڈالے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 145‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫ارے خلو اب جتے ہیں۔۔۔‬

‫اغا نے مسکرا کر کہا اور اس کا ہاھ تھام کر ناہر ئکل پڑا‬

‫۔۔اغا ندل گنا تھا گل کی مجیت میں وہ معرور اغا ندل گنا تھا اس نے ہیشیب رونا اور‬
‫جوش رہنا سنکھ لنا تھا جینا سنکھ لنا تھا مچینکرنا سنکھا تھا‬

‫وہ گل کو تھول بہیں شکنا تھا ک بونکہ وہ اس کی بہلی اور اچری مجیت تھی مگر نادنہ‬
‫اشکی وہ ی بوی تھی چس نے اس کو نوٹ کر خاہا تھا اور اغا ابسی ینار کرنے والی ی بوی‬
‫کو کھو بہیں شکنا تھا۔۔۔‬

‫✨✨✨‬

‫نادنہ ناجی آنے ہوے نا ابس کرتم لے انا ۔۔‬

‫رانی نے فرمابش کر ڈالی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 146‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ب‬ ‫ک‬ ‫ہ‬ ‫گھ‬‫ن‬
‫ارے انے انے وہ ل خاے گی۔۔۔ م ل خا یں گے شاینگ پر نو م ھی‬
‫شاھ خلناتھر کھا لینا اتھی نو ہم ان کے دوست کے ہاں خا رہے ہیں‬

‫نادنہ نے رانی کو کہا اور ڈربس سیٹھالتی اغا کے ناس ا گی جو فون پر کیسی سے نات‬
‫کر رہا تھا‬

‫نادنہ کو دنکھ اس کے ما تھے پر ینار کنا اور ہاتھ نکڑ کر گاڑی میں لے گنا۔۔‬

‫نادنہ سرما کر گاڑی میں بیٹھ گی‬

‫نادنہ نے ایتی خگہ نا لی تھی‬

‫اس نے اغا کے دل میں انک الگ مفام خاصل کنا تھا جو کوی تھی جٹم بہیں کر‬
‫شک ن ا ت ھ ا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 147‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫گلزار‬
‫ہر ابسان کی ایتی اتم یت ہونی ہے ہمں خا ہتے کہ ہم کسی دوسرے کی خگہ لیتے کے‬
‫تچاے ایتی عزت اور مفام ینابیں ک بونکہ کسی دوسرے کی خگہ لینا نا ممکن ہے‬

‫جٹم شد‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 148‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم مونا رضوان‬ NOVEL BANK ‫گلزار‬

‫جواین ناول بینک فیس نک گروپ‬


www.facebook.com/groups/NovelBank

‫ابسناگرام پر ناول بینک کو قالو کریں‬


www.instagram.com/pdfnovelbank

‫بہیرین اور اجھی اجھی اردو سبورپز پڑھتے کے لتے نہ نویبوب جینل سسکرایب کریں۔‬
https://youtube.com/c/OnlineUrduNovel

Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 149


E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508

You might also like