You are on page 1of 270

‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬

‫ش‬
‫ب ہجر ک ِی بار ِ‬
‫ش ِ‬
‫ل‬‫ق‬
‫از م امِ ایمان قاطم ِہ‬
‫م‬‫ک‬ ‫م‬
‫ل باول‬
‫ِ‬

‫باول بینک و یب پر شا ئع ہونے والے یمام باولز کے جملہ و حقو ِ‬


‫ق یمعہ مصنفہ کِے بام‬
‫محقوظ ہے۔ خالف ورزی کرنے والے کے خالف قانونی خارہ جونی کی خا شکتی ہے۔ اگر‬
‫آپ ایتی تجرپر باول بینکِ پر شا ئع کروابا خا ہتے ہیں نو اردو میں بایپ کر کے ہمیں سینڈ‬
‫کردیں۔ آپ کی تجرپر باول بینک و یب پر شا ئع کردی خانے گی۔ِ‬

‫‪E-mail : pdfnovelbank@gmail.com‬‬
‫‪WhatsApp : 92 306 1756508‬‬

‫ناول بینک ان تظامیہ‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 1‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫کلنان گاؤں میں آج ینچایت ابک بہت پڑا ف نصلہ کرنے والی تھی‪ ،‬اس گاؤں کے دو‬
‫پڑے جودھرنوں کیِ دشمتی نے نورے گاؤں کے ماجول کو خراب کنا تھا۔ِ‬
‫ل اورِ جودھری اعظ ِم پڑے بامِ تھے مگر دونوں میں صدنوں سے‬
‫کلنان میںِ جودھری سہن ِ‬
‫دشمتی خلی آ رہی تھی۔‬
‫ل اجمد جو کہ جودھری‬‫ل کے دو بیتے اور ابکِ بیتی ت ھے‪ ،‬شب سے پڑا بینا شکن ِ‬ ‫جودھری سہن ِ‬
‫اعظ ِم کے بیتے کے ہاتھوںِ مارا گنا تھا اورِ اس کی ابک مہینہ بہلے شادی ہونی تھی اورِ جھوبا‬
‫بینا بارہ شالہ علی اجمد اور آتھ شالہ بیتی ہاینہ اجمد ہے۔‬
‫اور اعظ ِم جودھری کا اکلوباِ بینا جواد جودھری ہے جو کہ شادی شدہ ہے اور اس کا ابک جھ‬
‫شالہ بینا عال ِم جودھری اور خارِ شالہ اذان جودھری ہے۔۔‬
‫ینچای یت شروع کی خانے‪ ،‬ینِچ میںِ سے ابکِ نوال۔‬
‫ل بہیں کروں گا‬
‫ل کنا ہے اور میں جب بک اسے فن ِ‬ ‫جودھری جواد نے میرے بیتے کو فن ِ‬
‫مجھے شکون ِبہیں ملے گا‪ ،‬جودھری سہن ِ‬
‫ل خال کر نوال۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 2‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫جودھری صاجب میرے بیتے نے خانِ نوجھ کر آپ کے بیتے کو بہیں مارا اور جواد وہاں‬
‫ل اجمد نے جملہ کردبا نو‬ ‫ل اجمد سے دشمتی خت ِم کرنے کی بات کرنے گنا تھا اور شکن ِ‬
‫شکن ِ‬
‫جود کو تچانے ہونے شکن ِ‬
‫ل اجمد پہ وار کنا نو وہ اوپر سے ینچے گر گنا اور ہم اس کے لتے‬
‫ظ‬ ‫ع‬
‫آپ کو منہ نولی فتمت ادا کریں گے‪ ،‬ا ِم جودھری نے کہا۔۔ِ‬
‫بیسہ ہمارے باس تھی بہت ہے جودھری صاجب لنکن آج سے پرسوں بہلے آپ کے‬
‫خابدان نے ونی کیِ رش ِم کو نورا کنا تھا نو ابِ ہمارے ہاں پہ رش ِم ہوگی‪ ،‬جودھری سہن ِ‬
‫ل نے‬
‫سفاک ابدازِ میں کہا۔ِ‬
‫پہ کیسے ممکن ہو شکنا ہے جودھری صاجب آپ ا جھے سے خا یتے ہیں کہ میرے صرف‬
‫نونے ہیں اور کونی نونی بہیں ہے جس کو ونی کے طور پر دبا خانے‪ ،‬جودھری اعظم نے‬
‫باگواری سے کہا۔ِ‬
‫میں ا جھے سے خاینا ہوںِ کہ یمہاری کونی بیتی با نونی بہیں ہے لنکن نوباِ ہے نو اب تم ونی‬
‫کے طور پر نونے کو دو گے ا ِور وہ میرے گھ ِر کا نوکر یتے گا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 3‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫کنا بکواس کر رہے ہو آپ جودھری صاجب‪ ،‬پہ ممکن بہیں۔‪ ،‬جودھری اعظ ِم ہت ھے سے‬
‫اکھ ِڑ گنا۔ِ‬
‫جودھری اعظم اب اگر صلِح صفانی واال معاملہ کربا ہے نو تھ ِر یمہیں جودھری سہنل کی بات‬
‫مایتی پڑے گی ورپہ تھ ِر دوشری صورت میں یمہارے بیتے کو فن ِ‬
‫ل کنا خِانے گا‪ ،‬یمہارا نوبا‬
‫وہاں خاہے نوکر ین کر خانے گا ک ِم ازک ِم زبدہِ رہے گا اگر بہیں اسے دو گے نو بینا خان سے‬
‫خانے گا‪ ،‬بینا زبدہ ہے نو نونے نویناں آنے ہی رہیں گے لنکن بینا مِر گناِ نو کونی نونے‬
‫نویناں بہیں آ بیں گے‪ ،‬شاری زبدگی ہاتھ ملو گے‪ ،‬ینچای یت نے ایناِ ف نصلہ صادر کنا۔ِ‬
‫میں پرسوں بہلےِ اس ونی کی رش ِم کے خالف تھا اور آج تھی ہو نو میں ا یتے نونے کو ہرگز‬
‫بہیں دوں گا‪ ،‬جودھری اعظ ِم نے دھاڑ کر کہا۔ِ‬
‫م‬
‫ل دوبارہ اس مسنلے پہ بات کریں گے اور کل ف نصلہ کم ِ‬
‫ل‬ ‫شکون سے خاکر سوجوں اور ک ِ‬
‫طور پہ نورا ہوگا‪ ،‬ینچای یت نے کہا۔ِ‬
‫تھ ِر ینچای یت خت ِم ہونے کے ئعد ابہوں نے ا یتے ا یتے گھر کی راہ لی اور جودھری اعظم کا نو‬
‫دل جیسے تھیتے کے قریب تھا۔۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 4‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫ل دل کے شاتھ ابدر کی خایب‬ ‫جودھری اعظ ِم ایتی جوبلی پہ بہنچے اور گاڑی سے اپر کر نوجھ ِ‬
‫پڑھ گتے اور ان کے ینجھے سنا چہرہ لتے جوادِ جودھری خ ِ‬
‫ل رہا تھا۔ِ‬
‫ِابدر بہنچے نو صغری اعظ ِم اور شمرہ جواد خلدیِ سے ان کی طرف پڑھیں۔ِ‬
‫کک‪ ،‬کنا ف نصلہ ہوا جودھری صاجب‪ ،‬صغری نے نےجیتی سے نوجھا۔‬
‫ابہوں نے ہمارا عالم مائگا ہے جون بہا میں‪ ،‬ابہوں نے گاڑی سے کھنلتے عال ِم کو دبکھتے‬
‫ہونے کہا۔۔ِ‬
‫پہ‪ ،‬پہ آپ کنا کہہ رہے رہے ہیں ابا جی‪ ،‬شمرہ پڑپ کر نولی۔‬
‫کونی اور صورت بہیں کنا۔۔ِ‬
‫ہے صورت اور ک ِ‬
‫ل وہی ہوگی اور میں جود کوِ مروانے کے لتے ینار ہوں‪ ،‬جواد نے سناٹ‬
‫لہچے میں کہا۔ِ‬
‫شمرہ اور صغری پڑپ اتھی تھیں۔ِ‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 5‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫بہیں میرے ش ِر کے شابیں ہیں آپ اور ہ ِم ا یتے عالم کو دے دیں گے‪ ،‬شمرہ نے دل‬
‫پہ یتھ ِر رکھ کر کہا۔ِ‬
‫بہیں میرا بِیناِ نوکر بہیں یتے گا‪ ،‬جواد نے پڑپ کر کہا۔ِ‬
‫میرا عال ِم ک ِم از ک ِم زبدہ رہے گا اورِ میں اینا سہاگ بہیں مروا شکتی اورِ ہم اس ف نصلےِ کے ئعد‬
‫پہ گاؤں جھوڑ کر سہِر خلے خابیں گے کیوبکہ پہ دشمتی کتھی خت ِم بہیں ہوگی۔‬
‫بہیں میں ایناِ تچہ بہیں دوں گا ابہیں‪ ،‬جواد پڑپ کر عال ِم کی طرفِ پڑھا اور اسے سیتے میں‬
‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ت‬
‫نِچ لنا۔ِ‬
‫ایسا مت کر جواد‪ ،‬پرسوں ئعدِ ہمارا نوبا ہمارے باس آ ہی خانے گا‪ ،‬مگر یمہاری خان گتی نو‬
‫ہ ِم شب مِر خابیں گے‪ ،‬اعظ ِم جودھری نے کہا۔‬
‫ا یتے بیتے کے لتے آپ میرےِ بیتے کے شاتھ نےائصافی کر رہے ہیں‪ ،‬جواد عصے سے‬
‫نوال۔‬
‫ع‬ ‫ش‬
‫تھنڈ باؤ پیِر اور ب ِہو کیِ بات جو ھو‪ ،‬ا ِم نے کہا۔‬
‫ظ‬ ‫مج‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 6‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫تھ ِر شب گھر والوں نے جواد کو پڑی مشک ِ‬
‫ل سے منابا اورِ تھ ِر اگلے دن ینچای یت نے ف نصلہ‬
‫سناباِ کہ دو دن ئعد عال ِم کو جودھری سہنل کے جوالے کر دبا خانے۔ِ‬
‫کلنان گاؤں میں ونی کے بامِ پہ ابک اور قرسودہ رش ِم نے ختم لے لنا تھا۔ِ‬
‫ت‬ ‫ن‬ ‫خ‬ ‫ن‬ ‫خ‬ ‫ج‬‫ن‬ ‫ی‬
‫تھ ِر دو دن نورے گھِِر والے عال ِم کے آگےِ ھے رہے اور کے کے رونے رہے اور ھ ِر دو‬
‫دن ئعد جواد جودھری ایتی یتھی سی خان کو ینچای یت میں لے کر بہنچا۔۔ِ‬
‫خ‬ ‫خ‬ ‫ن‬ ‫ہ‬‫س‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬
‫م‬
‫ل نے گاڑی یں ڈاال اور وہ نخ نخ کر رو رہا تھا۔ِ‬ ‫تھ ِر عال ِم کو اس سے نچ کر جودھری ِ‬
‫جودھری جواد وہیں زمین پہ بیتھ کر تھوٹ تھوٹ کر رو دبا۔۔ِ‬
‫تھ ِر دو دن کے ئعدِ وہ پہ گاؤں ہمیسہ ہمیسہ کے لتے جھوڑ گتے۔۔ِ‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫جودھری سہن ِ‬
‫ل جب عال ِم کو لے کر ابدر داخ ِ‬
‫ل ہونے نو گھ ِر کی شب جوابین وہاں جمع ہو‬
‫گتی تھیں۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 7‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫لے آ بیں میرےِ بیتے کے قا بل کے بیتے کو‪ ،‬صوفنہ جودھراین پیِر کی مای ند لنکی اور عال ِم‬
‫کے چہرے پہ زور دارِ ت ھیِڑ مارا۔ِ‬
‫عال ِم سہ ِم کر ابہیں دبکھتے لگا۔ِ‬
‫ماں کنا کر رہی ہیں آپ‪ ،‬صدف(شکنل اجمد کی ییوہ )پڑپ کر آگے پڑھی اور عال ِم کو ا یتے‬
‫بابہوںِ میں تھ ِر لنا۔ِ‬
‫ل کے بیتے سے ہمدردی کیوں ہو رہی ہے۔‬ ‫یمہیں اس قا ب ِ‬
‫فن ِ‬
‫ل اس کے باپ نے کنا نو شزا اس تچے کو کیوں دیں ہ ِم‪ ،‬بہلے اس کے ماں ‪ ،‬باپ‬
‫سے الگِ کردبا اورِ اب اسے مار رہے‪ ،‬صدف نے پڑپ کر کہا۔ِ‬
‫‪،‬نی نی یمہارےِ سوہِر کو مرے دس دنِ ہونے اور یمہیں قا بلوں سے ہمدردی ہوِ رہی ہے‬
‫جودھراین دھاڑ کر نولی۔‬
‫بابا کنا میں آپ سے کجھ مابگو‪،،‬؟ صدف نے کہا۔ِ‬
‫جی بینا۔۔۔ِ‬
‫عال ِم کو مجھے دےِ دتجتے‪ ،‬وہ ہاتِھ جوڑ کر نولی۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 8‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫عال ِم یمہارا اورِ یمہارےِ ہونے والے تچے کا ہی نوکر ہوگا‪ ،‬سہن ِ‬
‫ل جودھری نے کہا۔‬
‫صدف اس کا ہاتھ بکڑ کر ا یتے کمرے کی طرف پڑھ گتی۔‬
‫ایسا کیسے کر شکتی صدف بہو‪ ،،‬جودھراین عصے سے نولی۔‬
‫جودھراین کجھ مت نولو اس تچی کو اور ایتی سی عم ِر میں ییوگی کا دکھ بہتِ پِڑا ہوبا ہے اور‬
‫کرنے دو اسے جو کربا خاہتی اور اس تچے کا جواد جودھری سے الگِ ہوبا اس کی بدپرین شزا‬
‫ل جودھری عصے سے نولے اور مردان خانے کی طرف پڑھ‬ ‫ہے‪ ،‬شاری زبدگی رونے گا‪ ،‬سہن ِ‬
‫گتے۔‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫ل مما باس خابا کی رٹ لگانیِ‬ ‫صدف نے اس معصوم سے تچے کو دبکھا جس نے مسلس ِ‬


‫تھی‪ ،‬ہاینہ نے اسے پڑی پری طرح بینا تھاِ نو وہ یب سے رونے خا رہا تھا۔ِ‬
‫ک‬‫ش‬ ‫ب‬ ‫ک‬ ‫ب‬
‫عال ِم تچے میری طرف د یں کنا یں آپ کی مما یں ین تی‪ ،‬صدف نے اس کا‬
‫ہ‬ ‫م‬ ‫ھ‬
‫معصوم چہرہ ہاتھوں میںِ تھرنے ہونے کہا۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 9‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫عال ِم نے اس کی مہربان آغوش میں ش ِر جھ نا لنا۔ِ‬
‫تھ ِر صدف کے شاتھ وہ بہت خلد مِانوس ہو گنا تھا اور صدف کے نو جیتے کا سہارا ین گنا‬
‫تھا۔ِ‬
‫وفت خلنا گنا اور صدف کی ڈلیوری کا بات ِم قریب آ گنا اور بیتی کو ختم د یتے ہونے صدف کی‬
‫خان خلی گتی تھی۔‬
‫نوری جوبلی میں کہرام مِچ گنا تھا۔ِ‬
‫وہ یتھی سی خان کو شب نے بہت ینار دباِ اور اس کا بام خ یت رکھاِ گنا۔ِ‬
‫ل امنچان نو عال ِم پہ شروعِ ہوا تھا‪ ،‬اس پہ ظل ِم کرنے والے بہت تھے مگر اسے‬ ‫مگر اص ِ‬
‫تچانے واال کونی بہیں تھا۔ِ‬
‫تھ ِر خار شال گزر گتے اور اینا شکر تھا کہ عال ِم کو اشکول سے بہیں ہنابا گنا تھا‪ ،‬اور ابکِ دن‬
‫علی اجمد کی کجھ لڑکوں سے لڑانی ہو گتی اور ابہوں نے علی کو مارا بینا نو عال ِم کاِ پرسوںِ کا‬
‫عصہ ان پہ ئکال اور اس نے ان لڑکوں کو پری طرح بیناِ تھا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 10‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ل نے اس کے ئعد اسے اشکول سے ہنا کر سخت مجیت و مشقت کروا کر‬ ‫جودھری سہن ِ‬
‫بلنک ینلٹ ینابا اور اس عرصے میں علی اجمد اور ہاینہ نورڈبگِ اشکول لندن بہنِچ خکے تھے۔‬
‫اور عال ِم نو جودھری سہن ِ‬
‫ل کاِ داباں بازو ین حکا تھا اور مار‪ ،‬دھاڑ ئفرت اس کے ابدر رچ‬
‫یس گتی تھی۔ ِ۔‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫ل ہو گ نا‪ ،‬سہِر آنے ہی ہللا نے ابہیں ابک نونی سے‬ ‫جودھری اعظ ِم فتملی شمیت سہر می نف ِ‬
‫نوازہ نو وہ اس دن پڑپ پڑپ کر رونے اور شکر کنا کہ وہ سہِر بہنِچ گتے تھے ورپہ پہ یتھی‬
‫ل جودھری نے کروابا تھا۔ِ‬ ‫خان عال ِم کے بدلے ما بگتے کا ف نصلہ سہن ِ‬
‫گھ ِر تھ ِر کی الڈلی پری ز یب شب کے جیتے کا مقصد ین گتی مگر کسی کے اس عرصے میں‬
‫آیسو بہیں تھمے تھے‪ ،‬صغری اور اعظ ِم جودھری نے ہللا سے لو لگا لی تھی۔ِ‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 11‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬

‫بیس شال ئعد‬

‫پرک ئعلفات پہ روباِ پہ نو پہ میں‬


‫ِلنکن پہ کنا کہ جین سے سوبا پہ نو پہ میں‬
‫م‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫لس‬‫ظ‬
‫خاالت کے ِم نے ھرا دبا گرِ‬
‫بیتے شموں کی باد میںِ کھوبا پہ نو پہ میں‬
‫ہِر خند اخنالفِ کے بہلو ہزار تھےِ‬
‫وا کر سکا مگر لب گوبا پہ نو پہ میںِ‬
‫ل ضنط سے او تچے پہ ہو شکِے‬ ‫نوحے فصن ِ‬
‫کھ ِ‬
‫ل کر دبار سنگِ میں روبا پہ نو پہ میں‬
‫جب تھی ئظِر اتھی نو قلک کی طرف اتھی‬
‫پر گشنہ آشمان سے گوبا پہ نو پہ میں۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 12‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫)خالد اجمد(‬

‫عال ِم خلدی سے گاڑباں ینارِ کرو اور نورےِ گاؤں کے باییوں کو بلوا کر یت یتے بکوان یناؤ اور‬
‫ل ہ ِم لوگِ ہاینہ اورِ علی کو لیتے اپیرنورٹ خا رہے ہیں۔۔ِ‬
‫ک ِ‬
‫جیسا آپ کا خک ِم پڑے شرکار‪ ،،،‬عال ِم نے سہ ِن ِ‬
‫ل جودھری کی بات پہ مؤدباپہ ابدازِ میں کہا۔۔ِ‬
‫تھ ِر اس نے شاری ینارباںِ کروانی اور اگلے دن نوہ تھو یتے سے بہلے اپیرنورٹِ کے لتے ئک ِ‬
‫ل‬
‫گتے تھے اور دو گھییوں میں وہ اپیرنورٹ پہ موجود تھے۔ِ‬
‫وہ مؤدباپہ ابداز میں ابک شاینڈ پہ کھڑا تھا کہ اخابک اس کی ئگاہ ابک لڑکی پہ تھہِر گتی جو کہ‬
‫نےجیتی سے اپڑباں اتھا اتھا کر دبکھ رہی تھی اور کافی مضظرب تھی۔ِ‬
‫کجھ دپر ئعد وہ عال ِم کے باس آنی۔۔ِ‬
‫وپر جی کنا آپ کو ینا ہے کہ لندن کی قالیٹ کب آنے گی‪ ،‬وہ باس آکر نولی۔ِ‬
‫دس تچے‪ ،،،،‬عال ِم نے کہا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 13‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫اوووووہ گاڈ اتھی نو آتھ تچے ہیں اور میںِ بہت تھک گتی ہوں‪ ،‬کنا بانیِ ملے گا‪ ،‬وہِ خلدی‬
‫سے نولی ِ۔‬
‫ہوووووووں‪ ،،‬وہ مسکرا کر گاڑی کی ڈگی کی طرف پڑھ گناِ اور ینجھے سے بانی کیِ نوب ِ‬
‫ل ئکالِ کر‬
‫اس کی طرفِ پڑھانی۔۔ِ‬
‫تھینک نو وپر جی‪ ،‬آپ کو ینا ہے میرے وپر جی لندن سے نورے خار شال ئعد آِ رہے ہیں‬
‫اور میں بہت ابکساینڈِ ہوں‪،‬و یسے آپِ کے کون آ رہے ہیں؟ وہ پی ِز پیِز لہچے میں نولی۔ِ‬
‫میرے جھونے شرکار اورِ جھونی نی نی آ رہی ہیں۔۔ِ‬
‫مطلب‪،،،‬؟ آپ مالزم ہیں کنا؟ وہ جیرابگی سے نولی۔۔‬
‫جی ہاں‪ ،،،‬عال ِم نے ہلکا شا مسکرا کر کہا۔ِ‬
‫واؤ ا یتے ہینڈش ِم ہیں آپِ نو‪ ،‬و یسے میرا بام پری زیب ہے آپ مجھے پری کہہ شکتے ہیں‪ ،‬اور‬
‫آپ کا بام‪،‬؟ وہ خلدی سے نولی۔‬
‫میرا بام عال ِم ہے‪ ،‬وہ مج نص ِر ئعارف کروانے ہونے نوال۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 14‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫آپ سے م ِ‬
‫ل کر بہت جوسی ہونی‪ ،‬وہ مسکراِ کر نولی اور تھ ِر خداِ خافظ نول کر خاکر وبینگِ روم‬
‫میں بیتھ گتی۔‬
‫عال ِم شِر جھنکنا مڑا اور تھ ِر شر جھکا کر گہری سوچ میں گ ِم ہو گنا۔۔ِ‬
‫کجھ دپر ئعد ہاینہ اور علی گاڑیِ کی طرف آنے دبکھانیِ د یتے۔ِ‬
‫ہاینہ کے چہرے پہ اسے دبکھ کر سنایش اتھ ِر آنی تھی۔ِ‬
‫پہ کون ہے بابا؟ وہِ جیرابگیِ سے نولی۔‬
‫پہ عال ِم ہے پیر‪ ،‬وہ عال ِم کے کندھے پہ ہاتھ رکھتے ہونے نولے۔‬
‫ہاینہ کی آبکھوں سے سعلے ئکلتے شروعِ ہو گتے تھے وہ تخوت سے شِر جھنکِ کر گاڑی کے‬
‫ابدر خا کر بیتھ گتی۔‬
‫ب‬
‫کجھ دو گھییوں ئعد وہ لوگ گاؤں ہنِچ خکے تھے۔‬
‫دھوم دھام سے ان کا اسنقنال کناِ گنا تھا۔ِ‬
‫عال ِم شب ینارباںِ ا جھے سے دبکھ رہا تھا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 15‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫تھ ِر رات کو شب لوگ الؤتِج میں بیت ھے بابیں کر رہے تھے کہ ختھی سہن ِ‬
‫ل جودھری عال ِم کے‬
‫شاتھ ابدر داخ ِ‬
‫ل ہونے۔۔ِ‬
‫تھ ِر وہ صوفے پہ بیتھ گتے اور عال ِم ابک شاینڈ پہ کھڑا ہو گنا۔۔ِ‬
‫خک ب‬
‫ل‬ ‫ن‬ ‫م‬‫ک‬
‫ل نے کہا نو وہ جپ خاپ ِم کی ِ‬‫ادھِر آؤ عالم اور میرے شاتھ بیتھو‪ ،‬جودھری سہن ِ‬
‫کربا بیتھ گنا۔۔ِ‬
‫‪،‬میں نے ابک ف نصلہ کنا ہے اور مجھےِ امند ہے کہ میرے تچے میرا ف نصلہ فیول کریں گے‬
‫جودھری سہن ِ‬
‫ل نے یمہند بابدھی۔ِ‬
‫کیسا فِ نصلہ بابا؟ علی اجمد نے نوجھا۔ِ‬
‫میں نے ہاینہ اورِ عال ِم کے ئکاح کاِ ف نصلہ کنا ہے‪ ،‬ابہوں نے شب کے شروں پہ گوباِ‬
‫دھماکا کنا تھا۔۔۔ِ‬

‫‪،‬عال ِم اور باینہ کا رشنہ کیسے ہو شکنا ہے جودھری صاجب‪ ،‬عال ِم نوکر ہے اور ہاینہ مالکن۔‬
‫صوفنہ جودھراین نے باگواری سے کہا۔۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 16‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫عال ِم نوکر بہیں میرا ابک بازو ہے اور ونی میں النی ہونی لڑکی کا ئکاح کرکے البا خابا ہے نو‬
‫ل جودھری نے کہا۔ِ‬‫ونی میں آنے لڑکے سے ئکاح کیوں بہیں ہو شکنا‪ ،‬سہن ِ‬
‫بابا پہ شب آؤٹ ڈ ینڈ رجول جھوڑ کیوں بہیں د یتے آپ لوگ‪،‬؟ پہ شب ونی وغیرہ کو جھوڑ‬
‫دیں اب‪ ،‬علی اجمد نے شِر جھنک کر کہا۔ِ‬
‫میں ف نصلہ کر حکا ہوںِ جس کو میرے ف نصلے پہ اغیرا ِ‬
‫ض ہے نو وہ مجھ سے ہِر باباِ نوڑ کر خا‬
‫شکنا ہے‪ ،‬جودھری سہن ِ‬
‫ل نے شرد لہچے میں کہا۔ِ‬
‫ل ‪ ،‬گیوار سے ہی کرنی تھی نو مجھے ڈاکیِر کیوں ینابا؟‬
‫آپ نے جب میری شادی اس خاہ ِ‬
‫ہاینہ نے عصے سے کہا۔ِ‬
‫اس گاؤں کو ڈاکیِر کی صرورت ہے نو اسی لتے ڈاکیِر ینابا یمہیں اور اب اس گاؤں میں‬
‫ل ی ناؤں گا میں کہ آس باس کے لوگ تھی بہاں آ بیں گے‪ ،‬اور ہاسپین ِ‬
‫ل‬ ‫بہت پڑا ہاسپین ِ‬
‫‪،‬کا افیناحِ یمہارےِ ئکاح کے ئعد ہوگا‪ ،‬اور ینا جون خراں کتے ئکاح کے لتے ہاں نول د ینا‬
‫جودھری سہن ِ‬
‫ل نے کہا اور تھ ِر اتھ کر ا یتےِ کمرے کیِ طرفِ پڑھ گتے۔ِ‬
‫عال ِم تھی اتھ کر آؤٹ ہاؤس کی طرف آ گنا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 17‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫جودھری سہن ِ‬
‫ل کمرے میں داخ ِ‬
‫ل ہونے اور ایتی خادر ابارِ کر رکھتے ہونے ینڈِ کی طرف پڑھ‬
‫گتے۔‬
‫پہ کنا ف نصلہ کردبا آپِ نے جودھری صاجب‪ ،‬ہاینہ کا نو رو رو کر پرا خال ہواِ ہے اور ہماری‬
‫اکلونی بیتی ہے وہ نو ا یسے کیسے اس کی شادی کسی نوکر سے کر دیں‪ ،‬صوفنہ نے کہا۔‬
‫جودھراین صاجنہ آپ ا جھے سے خایتی ہیں کہ میرے ہِر ف نصلے کے ینجھے کونی وجہ ہونی‬
‫ہے۔‬
‫کنا وجہ ہے مجھے تھی ینا یتے؟ صوفنہ نے شِر جھنک کر کہا۔ِ‬
‫علی سہِر میں اینا پزیس کرے گا نو بہاں گاؤں کے معامالت عال ِم ہی سیتھالیں گا اور اگر‬
‫اس کے شاتھ قریتی رشنہ پہ ینا نو ڈر ہے مجھے کہ وہ ہ ِم سے دور پہ کر دبا خانے‪ ،‬وہ دور ہوا‬
‫ی‬‫س‬ ‫ع‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫ح‬ ‫ج‬‫م‬ ‫ش‬
‫م‬
‫نو ھے ہمارا نورا خابدان ظرےِ یں ہے اور عا الت لیِ کو تھا لتے پڑیں گے اور اگر‬
‫علی کو کجھ ہو گنا نو میں جی بہیں باؤں گا‪ ،‬شکن ِ‬
‫ل کی وقات پہ نو صیِر آ گناِ مگر اب صیر‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 18‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫بہیں آنے گا‪ ،‬میں ایناِ ابک بینا کھوِ حکا ہوں دوشرا بہیں کھوبا خاہنا‪ ،‬عالم کا ابک رغب اور‬
‫دبدپہ ہے‪ ،‬میرے خرئف مجھ سے د یتے ہی عال ِم کی وجہ سے ہے‪ ،‬اب ت ِم یناؤ جودھراین‬
‫ل جودھری نے بات خت ِم کرنے ہونے‬ ‫کنا ت ِم علی کو حظرے میں ڈال شکتی ہو‪ ،‬سہن ِ‬
‫نوجھا۔‬
‫ل درشت ہے جودھرایِ صاجب‪ ،‬صوفنہ نے جھرجھری لیتے ہونے کہا۔‬ ‫آپ کا ف نصلہ بالک ِ‬
‫اگر میرا ف نصلہ درشت ہے نو ہاینہ کو منا یتے اور اسے کہتے کہ عال ِم ابک عالم یما سوہر یتے گا‬
‫وہ اور اس کو کتھ ینلی کی طرح تچاِ شکتی ہے‪ ،‬اور وہ اس کے شاتھ جیسا تھی شلوک روا‬
‫ر ک ھے ہ ِم میں سے کونی دخل بہیں دے گا۔۔ِ‬
‫جی تھنک ہے میں شمجھا دوں گی‪ ،‬صوفنہ نے کہا۔‬
‫میرے لتے دودھ یتی لے آ یتے‪ ،‬جودھری سہن ِ‬
‫ل نے کہا نو صوفنہ شِر اینات میں ہال کر‬
‫باہِر ئک ِ‬
‫ل گتی۔ِ‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 19‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫جودھری اعظ ِم اذان کو گلے لگاِ کر تھوٹ تھوٹ کر رو د یتے تھے۔ِ‬
‫دادا جی آپ کو ینا ہے کہ آج الہور میںِ سنالب آنے گا‪ ،‬شرارنی سی پری زیب نے کہا۔‬
‫ہانے ہللا کب آبا ہے سنالب‪ ،‬کنا راوی میں تھ ِر سے ابڈبا نے بانی جھوڑ دبا‪ ،‬جودھریِ اعظم‬
‫نے پریسان ہوکر کہا۔ِ‬
‫بہیں سنالب ہمارےِ گھر سے نورے سہر میں بہنچے گا‪ ،‬کیوبکہ جیتے آیسو آج آپ بہا رہے‬
‫ہیں مجھے ئقین کہ سنالب آباِ ہی آبا‪ ،‬وہِ شرارنی ِابدازِ میں نولی۔ِ‬
‫شب اس کی بات پہ کھلکھال کر ہیس پڑےِ تھے۔ِ‬
‫تھ ِر رات کا کھابا کھانے کے ئعد اذان اسنڈی روم میں آبا۔ِ‬
‫آؤ میرا پیر‪ ،‬جودھری اعظم نے مسکرا کر کہا۔‬
‫دادو آفس ک ِ‬
‫ل ہی جواین کر رہا ہوں‪ ،‬اور ابک اور پراتِچ کھولنا خاہ نا ہوںِ اور میں نے پہ دو‬
‫مہیتے شِر علی اجمد کے شاتھ لگابیں ہیںِ اور ان کا ہماری کمیتی کا حصہ بینا گوبا کہ ابک‬
‫پڑی کامنانی کا دروازہ کھولنا ہے‪ ،‬اذان نےِ کہا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 20‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫بیتے ایتی جھونی عم ِر میں لڑکے اتخوانے کرنے ہیں اور آپ جودِ پہ جوسیوں کو کیوں رو کتے‬
‫ہیں‪ ،‬کجھ دن گھومے‪ ،‬ت ھیریں اس کے ئعد آفس آنے رہنا۔۔ِ‬
‫بہیں دادو میں پہ شب جیزوں میں اپیرشٹ بہیں رکھنا‪ ،‬ابک عم ِر گزار دی باباِ نے اور آپ‬
‫نے مجھے ینانے میں‪ ،‬وپر جی ہمارے شاتھ ہونے نو ہمیں کسی جیِز کی یپیشن ہی بہیں‬
‫تھی مگر وہ بہیں نو مجھے ان کی خگہ آپ شب کا خنال رکھنا ہوِ گا‪ ،‬اذان کاِ گال ربدھ گنا۔‬
‫گ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫عظ ب‬
‫ن‬
‫جودھری ا ِم کی آ یں ھ گِ تی۔ِ‬
‫دل خاہناِ کہ ابک بار گاؤں خا کر اسے دبکھوِ مگر جود کے ضنط کھونے سے ڈر لگنا ہے‪ ،‬وہ ت ِم‬
‫لہچے میں گوباِ ہونے۔ِ‬
‫کنا میں ابک بار گاؤں خاؤں۔۔ِ‬
‫بہیں‪ ،‬ہِر گز بہیں‪ ،‬اگر ابہیں تھنک پڑ گتی کہ ہمارے ہاں بیتی تھی ہے نو وہ ہم سے‬
‫ہماری گڑباِ کو مابگِ لیں گے اور وہ بہت جھونی ہے اتھی‪ ،‬جودھری اعظ ِم پڑپ ا تھے تھے۔‬
‫ا یسے کیسے مابگِ لیں گے۔۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 21‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫کیوبکہ وہاں بہی رشمیں ہیں‪ ،‬ابک بار بہلےِ تھی ہو حکا ہے پہ کلنانِ میں اور اس تچی کی‬
‫خان خلی گتی تھی‪ ،‬جودھری اعظم نے جھرجھری لیتے ہونے کہا۔۔ِ‬
‫اذان نے گہرا شایس تھ ِر کر شِر جھ نکاِ اور تھ ِر ان کاِ ہاتھ جوم کر اتھ کر ا یتے کمرے کی‬
‫طرف پڑھ گنا۔ِ‬
‫صنِح وہ آفس خانے کے لتے ئک ِ‬
‫ل رہا تھا جب پری زیب نے اسے روکا۔‬
‫تھنا بلیز مجھے کالج جھوڑ دیں‪ ،‬وہ خلدی سےِ نولی۔‬
‫اذان نے شِر اینات میں ہال دبا۔ِ‬
‫تھ ِر وہ اسے کالج کے شا متے جھوڑا نو وہ اسے زپردستی قرینڈز سے ملوانے کے لتے لے کر‬
‫ابدر لے آنی۔‬
‫شب قرینڈز ک نفے پیربا میںِ جمع تھیں۔ِ‬
‫ہانے گاپز لے آنی میں ا یتے وپر جی کو‪ ،‬بلیِز میٹ مانیِ ہینڈش ِم پرادر اذان جودھری‪ ،‬وہ‬
‫پرجوش ابدازِ میں نولی۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 22‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫وہ زپردستی کی مسکراہٹ سچانے ان شب سے مال اور تھ ِر موباب ِ‬
‫ل کی ربگِ ہونے کیِ وجہ‬
‫سے وہ مڑا نو شا متے سے آنی لڑکی سے پریِ طرح بکرا گنا اورِ اس کے ہاتھ میں موجود اس کا‬
‫جوس اس کی سقند شرٹ کو داغِ دار کر حکاِ تھا۔ِ‬
‫ابدھی ہیں آپ؟ وہ دھاڑِ کر نوال نو وہ لڑکی سہ ِم کر اسے دبکھتے لگِ گتی۔‬
‫وپر جی پہ آپ کیسے بات کر رہے ہیں‪ ،‬پری زیب نے شرمندگی سے کہا۔ِ‬
‫اس نےوقوف کو بہیں معلوم کہ ابک شای نڈ پہ بیتھ کر کھانے بیتے مگر اس کی نےوقوفی‬
‫نے میرے کیڑے خراب کر د یتے اور ابِ مجھے گھ ِر وایس خا کر کیڑے جینج کرنے پڑیں‬
‫گے‪ ،‬وہ عصے سے نوال۔ِ‬
‫اتم‪ ،‬ات ِم سوری‪ ،‬وہ لڑکی رونے ہونے نولی۔‬
‫اذان نے باگواری تھری ئگاہ اس پہ ڈالی اور تھ ِر لمتے لمتے ڈبگِ تھربا وہاں سے ئکلنا خال‬
‫گنا۔۔ِ‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 23‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ات ِم سوری خ یت‪ ،،‬وہ پری طرح رونی ہونی خ یت کے باس خا کر نولی۔‬
‫مم‪ ،‬مجھ سے آج بکِ کتھی کسی نے اوتچی آواز میں بات بہیں کی اور پہ ہی کتھی مجھے کسی‬
‫نے ا یسے ڈاینا‪ ِ،‬وہ سوںِ سوں کرنے ہونے نولی۔‬
‫میرے وپر جی یس تھوڑےِ سے عصے والے ہیں ورپہ ان کے دل میںِ کسی کے لتے‬
‫کونی تھی عصہ بہیں ہوبا‪ ،‬پری زیبِ نے کہا۔ِ‬
‫یمہارا تھانی بہت عصے واال ہے اور پہ خانے کس کا عصہ مجھ پر ئکال دبا‪ ،‬وہ آیسو صاف‬
‫کرنے ہونے نولی ِ۔‬
‫ارے بہیں وہ یس آج آفس میں بہال دن تھا اور وہ بہلے دن ہی لیٹ ہوِ خابیں گے نو‬
‫اسی بات کی وجہ سے عصے میں نول گتے‪ ،‬خلو خ ِ‬
‫ل کرو اورِ میں یمہارے لتے ینا جوس النی‬
‫ہوں‪ ،‬پری زیب نے کہا۔ِ‬
‫تھ ِر وہ دونوں جوس بیتے کے ئعد کالس روم کی طرف پڑھ گپیں۔ِ‬
‫کالِج آف ہونے کے ئعد وہ دونوں باہر ئکلے نو خ یت کا ڈراییور بہیں آباِ تھا۔ِ‬
‫خ یت یمہارا ڈراییور کیوں بہیں آبا اتھی بک‪ ،‬پری زیب نے نوجھا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 24‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫وہ شابد خِاجو لیتے آ بیں گے۔۔ِ‬
‫اووووہ اجھا‪ ،،‬نو میرےِ تھی ڈراییور خاخا لیتے بہیں آنے نو ایسا کرنے کہ ہ ِم وایس ابدر خاکر‬
‫کافی بیتے ہیں۔۔ِ‬
‫اوکے۔۔۔‬
‫ل پہ میسنج نون تچی۔۔ِ‬
‫تھ ِر وہ دونوں ابدر آکر کافی بیتے لگی‪ ،‬کجھ دپرِ ئعد ہی خ یت کے موباب ِ‬
‫خاجو لیتے آ گتے مجھے‪ ،‬خ یت نے اتھتے ہونے کہا۔‬
‫مجھے تھی بلیِز ڈراپ کر دو اورِ ڈراییور خاخا کو میں م نع کر د یتی ہوں‪ ،‬پری زیب نے کہا۔‬
‫ہاں تھنک ہے‪ ،‬خ یت نے کہا۔ِ‬
‫تھ ِر وہ دونوں باہِر آنی اور خ یتِ قریٹ سیٹ پہ اور پری زیب ینجھے بیتھ گتی تھی۔‬
‫خاجو بلیِز میری قرینڈ کو گھ ِر جھوڑبا ہے۔ِ‬
‫اجھا تھنک ہے‪ ،‬ابک تھاری گھمبیِر آواز سنانی دی۔ِ‬
‫ہانے ات ِم پری زیب‪ ،‬نو نو واٹ مجھے لگا تھاِ کہ خ یت کے خاجو کافی اولڈ مین ہوں گےِ مگر‬
‫آپ نو کافی ینگِ ہیں‪ ،‬پری زیب بان اسناپ نولنا شروعِ ہو خکیِ تھی۔۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 25‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫علی اجمد نے دلچستی سے اسے دبکھا۔ِ‬
‫اس کی گہری ئگاہوںِ سے وہ ک نقیوزڈ ہو گتی تھی۔‬
‫تھ ِر خ یت سہ ِر والے گھ ِر میں اس نے جھوڑا اور پری زیب کو جھوڑنے کے لتے اس نے‬
‫گاڑی آگے پڑھانی۔‬
‫کنا بامِ ہے آپ کا؟ِ‬
‫پری زیب‪ ،‬اور آپ کا۔۔ِ‬
‫علی اجمد‪ ،،،‬وہ اسے گہری ئظروں سے دبکھتے ہونے نوال۔‬
‫بہت ینارا بامِ ہے۔۔ِ‬
‫اور آپ ا یتے بامِ کی طرح پرنوں جیسی ہیں‪ ،‬وہ مسکرا کر نوال۔ِ‬
‫تھینک نو‪ ،،،‬وہ دھتما شا مسکرا کر نولی۔ِ‬
‫تھ ِر پری ز یب کو اس نے گھ ِر کے باہِر ابارا اور زن سے گاڑی اڑابا ئک ِ‬
‫ل گنا۔ِ‬
‫ارے مجھے تھینکِ نو تھی بہیں نو لتے دبا اور خال گنا‪ ،‬وہ پڑپڑانی ہونی ابدر کی خایب پڑھ‬
‫گتی۔۔ شام کو شب لوگوں نے الن میں بیتھ کر خانے نی رہے تھے کہ ان کی گاڑی آ کر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 26‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫رکی اور وہ گاڑی سے ئک ِ‬
‫ل کر ان کیِ طرف آ رہا تھا کہ پری زیب خلدی سے اس کی طرف‬
‫پڑھی اور اس کے گلے لگِ گتی ِ۔‬
‫وپر جی آج رات کا ڈپر ہ ِم باہِر کریں گے‪ ،‬وہ ابکساینڈ لہچے میں نولی۔ِ‬
‫سیور۔۔۔۔۔ِ و یسے تھی وہ میرےِ جو ییو پزیس بارپیِر ہیں ان کو رات کاِ ڈپر دبا تھا میں نے‬
‫نو اس لتے آج رات ہ ِم شب تھی باہِر خلتے ہیں اور اسی بہانے آپ شب تھی ان سے‬
‫ل لیں گے‪ ،‬بہت ہی زپردشت ایسانِ ہیں وہ‪ ،‬میں نو کہناِ ہوں کہ وہ خلنا تھربا کمییوپر‬ ‫م ِ‬
‫ہیں‪ ،‬کتھی کتھار نو میں سوخنا ہوں کہ شِر پہ آپ شب کیسے کر لیتے ہیں نو وہ ہیس کر کہتے‬
‫ہیں یس دبکھ لو۔ِ‬
‫ہانے ا یتے جیپیس ایسان سے نو میں تھیِ صرور ملوںِ گی اورِ ان کو کہوںِ گی کہ میرےِ‬
‫میتھ کے ینجِر ین خانے بلیز‪ ،،‬پری زیب نے پیِز لہچے میں کہا۔ِ‬
‫نوپہ ہے‪ ،‬شروع ہی سے ت ِم اس میتھ سے ڈرنی ہو اور اگر اینا ہیں ڈر لگنا تھا نو میتھ‬
‫سنجنکٹ رکھنا ہی بہیں تھا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 27‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫اگر میں میتھ پہ رکھتی نو میری اکلِونی بیشٹ قرینڈِ خ یت مجھ سے الگِ ہو خانی اور ہاں مجھے‬
‫سِچ باد آبا کہ آپ نے خ یت کے شاتھ ایسا شلوک کیسے کر لنا۔ِ‬
‫کیسا شلوک اور میںِ خ یت سے کب مال؟ اذان نے جبیِر پہ بیت ھتے ہونے نوجھا۔‬
‫صنِح جس نے آپ کے اوپر جوس گرابا تھا وہی خ یت ہے اور آپ کا تھی فصور تھا آپِ‬
‫ا یتے دھنان میں وایس بلٹ رہے تھے اورِ اس ینچاری سے بکرا گتے اورِ جود کی علطی ما یتے‬
‫کی تچانے اس پر ہی خالنے لگے‪ ،‬ینہ تھی ہے دادو کہ مجھے کیتی شرمندگی ہونی میں نے‬
‫ایتی زبادہ انِ کی ئغرئف کیِ تھی اس کے شا متے‪ ،‬وہ منہ یناِ کر نولی۔‬
‫ہاں نو آپ کیِ بیشٹ قرینڈِ مخیرمہ خ یت صاجنہ نے آج میرا دن نو چہتم ینا دباِ با‪ ،‬بہال دن‬
‫تھا میراِ آفس میں اور میںِ بہلے دن ہی لیٹ بہنچا‪ ،‬اور علی صاجب نے مجھے دبکھتےِ ہی کہا کہ‬
‫جو لوگ وفت کے بایند بہیںِ ہونے وہ کتھی کامناب بہیں ہونے‪ ،‬وہ گہراشایس تھرنے‬
‫ہونے نوال۔۔‬
‫ہوووووو پڑے کھڑوس ہیں آپ کے پزیس بارپیر‪ ،‬آپ ان کے شاتھ کام مت کریں۔ِ‬
‫کھڑوس بہیں اصولوں کے بکے ہیں اور انِ کے جیسا بینا خاہناِ ہوں میں‪ ،‬وہ مسکرا کر نوال۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 28‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫رینلی۔۔۔ خلتےِ آپ کے کرش سے تھی مالقات ہو خانے گی‪ ،‬پری زیب نے شرارنی ابداز‬
‫میں کہا نو شب لوگ کھ ِ‬
‫ل کر ہیس پڑے۔ِ‬
‫خاؤ بابیںِ مت یناؤں اور خانے کی یناری کرو‪ِ ،‬وہ اس کے شِر پہ خ یت لگانے ہونے نوال۔‬
‫اوکے‪ ،،‬وہ مسکرانی ہونیِ اتھ کر ابدر کی خایب پڑھ گتی۔‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫علی اجمد نے گرین لینڈ ہوب ِ‬


‫ل کے شا متے گاڑی روکی اور وہ لمتے لمتے ڈگِ تھربا ہواِ وہ ابدر‬
‫کی خایب پڑھ گنا‪ ِ،‬وہ ا یتے نورے وفت پر وہاں بہنچا تھا اورِ اذان جودھری ایتی فتملی کے‬
‫شاتھ وہاں موجود تھا۔ِ‬
‫ی‬ ‫ت‬ ‫ب‬ ‫ظ‬‫ع‬
‫جوہدری ا ِم اور جودھری جواد کو د کھ کر وہ پری طرح جوئکا تھا‪ ،‬ھ ِر وہ ا تے باپراتِ پر قانو‬
‫باباِ ہوا مسکراباِ ان کیِ طرفِ پڑھا۔۔ِ‬
‫ہانے مسیِر اذان۔۔۔ِ‬
‫ہانے شِر کیسے ہیںِ آپ؟ اذان نے گرم جوسی سے مصافچہ کرنے ہونے نوجھا۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 29‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ات ِم فٹ قاین‪ ،‬علی نے کہا اور تھ ِر اس کیِ ئگاہ پری ز یب پر گتی نو وہ زور سے جوئکا۔۔ِ‬
‫ل خکے ہیں‪ ،‬علی نے کہا۔ِ‬ ‫آنی تھنک ہم کہیں م ِ‬
‫جی ہ ِم دوبہِر میں ہی ملے تھے اور آپ نےِ مجھے میرے گھ ِر ڈراپِ کنا تھاِ مجھے نو ینہ خال کہ‬
‫آپ کمییوپر جیسا ذہن رکھتے ہیں نو باداشت ایتی خلدی کیسے خلے گتی۔‪ ،‬پری زیب نے‬
‫مسکرانے ہونے نوجھا۔ِ‬
‫میں پزیس کی دینا میں کمییوپر ہو مگر لڑکیوں کو باد رکھنا پہ میرے کمییوپر کے قولڈر میں بہیں‬
‫ہے‪ ،‬وہ پزلہ سنِج سے جواب د یتے ہونے نوال۔۔‬
‫کنا بات ہے اس کاِ مطلب کہ آپ شرئف یندے ہیں با تھ ِر آپ کاِ لڑکیوں سے ملنا خلنا‬
‫ہی اینا رہنا ہے کہ آپ کو بادِ ہی بہیں رہنا‪ ،،‬پری نے مسکرانے ہونے کہا۔۔ِ‬
‫پری جپ کرو اینا نول رہی ہو تم‪ ،‬اذانِ نے کہا۔ِ‬
‫نو‪ ،‬نو مسیِر اذان مجھے پہ لڑکی کافی دلچشپ بابیں کرنی ہونی لگِ رہی ہے نو مجھے ان کیِ بانوں‬
‫کا بالکل پرا بہیں لگِ رہا‪ ،‬وہ ہلکا شاِ مسکرانے ہونے نوال۔‬
‫و یسے جینا کھڑوس آپِ کو ینا رہے ا یتے ہے بہیں۔۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 30‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫کون مجھے کھڑوس یناِ رہا تھا؟ِ وہ جو بکتے ہونے نوجھتے لگا۔ِ‬
‫کونی بہیں شر‪،،‬ا یسے اس کو فصولِ نو لتے کی عادت پڑی ہونی ہے‪ ،‬اذان نے اسے ابک‬
‫گھڑکی سے نوازنے ہونے کہا۔ِ‬
‫ل بہیں ہے پہ سِچ میں آپ کے م نعلق جس طرح بابیں کر رہے تھے نو‬ ‫ہوووووو‪ ،‬ایسا بالک ِ‬
‫مجھے لگا تھا کہ بہت ہی کھڑوس ہوں گے آپ‪ ،‬پری زیب نے منہ ینا کر کہا۔ِ‬
‫خلیں پہ اب نو آپ کو معلوم ہوگنا با کہ میں بالکل تھی کھڑوس بہیں ہوں‪ ،‬جیِر میں مذا ِ‬
‫ق‬
‫کر رہا تھا آپِ سے میں نے آپ کو بہچان ل نا ہے آپ خ یت کیِ قری نڈ ہے شابد۔۔ِ‬
‫شابد بہیں ئقینا‪ ،‬آج میرے ڈراییور ِبہیں آنے تھے نو میں نے خ یت سے کہا تھا کہ وہ مجھے‬
‫تھی ڈراپ کروا دیں تھر نو اس لتے میں آج آپ لوگوں کے شاتھ ہی آنی تھی ِ۔‬
‫جی خاینا ہوں اور ہاں میں جوئصورت لڑکیوں کو تھوال تھی بہیں کربا‪ ،‬وہِ آخری باتِ اس‬
‫کے کان کے باس نوال کہ صرف وہی سن بانی تھی۔۔ِ‬
‫وہ کھلکھال کر ہیس پڑی۔۔۔ِ‬
‫وہ تھی مسکرابا ہوا جبیِر گھسیٹ کر بیتھ گنا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 31‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫کھانے سے قارغِ ہو کر وہ باہ ِر ئکال نو اس کا چہرہ جو کجھ دپر بہلے مسکراہٹ سے مزین تھا نو‬
‫باہِر آنے ہی دپیِز سنجندگی اس کے چہرے پہ اپر آنی تھی۔‬
‫تھ ِر وہ ا یتے سہِر والے گھ ِر بہنچاِ نو صوفنہ جودھراین آنی ہونی تھی۔ِ‬
‫ارے ماں اگر آپ نے آبا تھاِ نو مجھے ینا د یتی‪ ،‬وہ خلدی سے ان کا ہاتھ جوم کر ان کے‬
‫باس بیت ھے ہونے نوال۔ِ‬
‫میں نو یس ت ِم سے کجھ نوجھتے آنی تھی؟‬
‫کنا؟‬
‫‪،‬میں خاہتی ہوں کہ یمہارا رشنہ کہیں ئکا کردوں اور خلد ازِ خلد یمہاری ییوی یمہارے باس ہو‬
‫صوفنہ جودھراین نے کہا۔۔ِ‬
‫آپ کو پہ بات کرنی تھی نو میں نے آپ سے اور کونی بات کرنی ہے اور وہِ باتِ سنِ کر‬
‫آپ بہت پری طرح جوبک خابیںِ گی۔ِ‬
‫کون سی بات؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 32‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫میں نے جودھری اعظ ِم اورِ جودھری جواد کو آج دبکھا اورِ اس سے تھی زبادہ جیرت کی بات‬
‫پہ کہ میرا پزیس بارپیِر ان کا نوباِ اذان جودھری ہے اور اس سے تھی زبادہ جو بکتے والی بات‬
‫پہ ہے کہ ان کی ابک عدد لڑکی تھی ہے جو کہ خ یت کی بیشٹ قرینڈ ہے‪ ،‬علی اجمد کے‬
‫چہرےِ پر سجتی کے باپرات اتھ ِر آنے۔ِ‬
‫ت ِم سِچ کہہ رہے ہو علی اجمد؟‬
‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ت‬
‫جی ماں سو ف نصد‪ ،‬وہ لب نِچ کر نوال۔ِ‬
‫نو تھ ِر وعدہ کرو مجھ سے کہ ت ِم جو جودھری اعظ ِم کی بیتی سے شادی ِکرو گے اورِ ان کے‬
‫نورے خابدان کو شڑک پر لے آؤ گے۔؟ وعدہ کرو مجھ سے۔‬
‫آپ مجھ سے پہ وعدہ لیتی با پہ لیتی میں بہلے ہی عہد کر حکا تھاِ کہ میں ا یتے خابدان کو پرباد‬
‫کرنے والوں کو پرباد کر دوںِ گا‪ ،‬ان لوگوں کی وجہ سے ہماری جوبلی میں آج بک کتھی‬
‫جوسیوں کے دروازے بہیں کھلے اور اب ہماری باری ہے میں ان کو ایسی جوٹ لگاؤں گا‬
‫کہ ان کی شات یسپیں باد رکھیں گی ‪,‬وہ سفاک لہچے میںِ نوال اور تھ ِر دل ہی دلِ میں وہ اگلے‬
‫التچہ عم ِ‬
‫ل کے بارے میں سوختے لگا۔۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 33‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫عال ِم اتھی جوبلی بہنچا تھا اورِ رات کافی ہو خکی تھی‪ ،‬وہ آؤٹ ہاؤس میںِ آبا اور ا یتے کمرے‬
‫کی طرفِ پڑھ گنا‪ ،‬بہاِ کر قریش ہوکے وہ پراؤزر ‪ ،‬شرٹ بہتے کمرےِ سے باہر ئک ِ‬
‫ل کر کچن کی‬
‫طرف آگنا۔ِ‬
‫اس نے خانے خڑھانی اور تھ ِر بین ِ‬
‫ل پہ پڑا اخنار اتھاِ کر اس کی شرخناں پڑھتے لگا۔ِ‬
‫ل ہی رہا تھا کہ آؤٹ ہاؤس میں داخ ِ‬
‫ل ہونی ہاینہ کو دبکھ کر‬ ‫تھ ِر خانے ینا کر وہ باہر ئک ِ‬
‫تھتھک کر رک گنا۔ِ‬
‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬
‫ہاؤ ڈپیِر نو‪ ،‬وہ باس آکر خالنی اور تھر اس کے ہاتھ سے خانے کا مگِ نِچ کر اسے زور سے‬
‫زمین پہ ینخ دبا۔ِ‬
‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ت‬
‫عال ِم لب نِچ کر ش ِر جھکاِ کر ھڑا تھا۔ِ‬
‫ک‬
‫یمہاری ہمت کیسے ہونی مجھ سے شادی کے لتے ہاں نو لتے کی‪ ،‬نوکر ہو نوکر ین کر رہو‪ ،‬وہ‬
‫خالنی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 34‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫پِڑے شرکار کے خک ِم پہ آپ سے شادی کے لتے ہاں نوال ہے جھونی نی نی‪ ،‬وہِ شِر‬
‫جھکانے ہونے نوال۔‬
‫نو اب ت ِم ان سے خاِ کر کہو کہ ت ِم مجھ سے شادی بہیں کربا خا ہتے‪ ،‬وہ بلخ لہچے میں نولی۔‬
‫‪،‬پہ میرے اجینار میں بہیں‪ ،‬میںِ ابک نوکر ہوں اور مجھےِ وہی کرباِ ہوبا جو پڑے شرکار کہیں‬
‫‪،‬اور و یسے تھی جس معا ملےِ میں آپِ کی بہیں ستی گتی نو میری کنا ستے گے پڑے شرکار‬
‫وہ ہیوز ش ِر جھکانے ہونے نوال۔ِ‬
‫اووووہ سندھا کہو کہ یمہارا مجھ پہ دل آ گنا ہے‪ ،‬وہ اس کا گرینان دنوچ کر عصے سے خالنی۔‬
‫بلیِز جھونی نیِ نی آپ وایس خا یتے بہاں سے اور جود پڑے شرکار کو ائکار کردیِں کیوبکہ میں‬
‫بہیں کر شکنا ائکار‪ ،‬وہ آہشنہ سے نوال۔‬
‫میں یمہاریِ زبدگی چہت ِم یناِ دوں گی اور ت ِم ا یتے لتے موت مابگو گے‪ ،‬ت ِم جیسا گھینا‪ ،‬قا بل باپ‬
‫ل کے‬‫کا گھینا بینا میری جوایس بہیں ہو شکنا‪ ،‬ت ِم سونے جیسے تھی ین خاؤ مگر رہو گے قا ب ِ‬
‫ق کے ب ِ‬
‫ل خالنی۔ِ‬ ‫بیتے‪ ،‬وہ خل ِ‬
‫عال ِم کا چہرہِ ہیوز سناٹ تھا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 35‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫تھ ِر وہ عصے سے وہاں سے ئک ِ‬
‫ل گتی۔‬
‫ب‬
‫ل دل کے شاتھ ا یتے کمرے میں آ گنا‪ ،‬اس کی آ کھیں ضنط سے شرخ ہو رہی‬
‫عال ِم نوجھ ِ‬
‫تھی۔‬
‫ئفرت کربا ہوں میںِ ا یتے باپ سے جن کے گناہوں کی شزا مجھے ملی‪ ،‬جب میرے کھنلتے‬
‫کے دن تھے یب میرے ہاتھ میںِ یسن ِ‬
‫ل اور خاقو آگنا‪ ،‬سخت ئفِرت کربا ہوں‪ ،‬وہِ دل ہی‬
‫دل میں مچاطب ہوا۔ِ‬
‫تھ ِر وہ ی نا کجھ کھانے بیتے ہی سونے کے لتے لیٹ گنا تھا۔ِ‬
‫اگلے دن وہ اخابک زمییوں سے بالبا گنا وہ گھ ِر بہنچا نو نوراِ گھر مہمانوں سے تھرا تھا۔ِ‬
‫جی پڑے شرکار‪ ،‬وہ مؤدباپہ ابدازِ میں ش ِر جھکا کر نوال۔ِ‬
‫آج مہندی کا فنکشن رکھاِ ہے عال ِم یمہارا اور ہاینہ کا ک ِ‬
‫ل ان شاء ہللاِ ئکاح ہو گا‪ ،‬جودھری‬
‫ل نے کہا۔ِ‬ ‫سہن ِ‬
‫جیسا آپ کا خکم‪ ،‬وہِ ہیوز ش ِر جھکانے نوال۔ِ‬
‫خاؤ خا کر ینار ہو کر آِ خاؤ۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 36‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫وہ شِر ای نات میں ہال کر ابدر کی خایب پڑھ گنا۔‬
‫کجھ دپر ئعد وہ سقند شلوار ‪ ،‬کرنے میں ملیوس باہِر ئکال اور مردان خانے کیِ طرف پڑھِ گنا۔ِ‬
‫پڑے شرکار نے اسے ا یتے باس بیت ھا لنا تھا۔ِ‬
‫لوگ اسے دبکھ کر جہ مگویناں کر رہے تھے۔‬
‫وہ آج بہلی بار بہت نےجیتی فنل کر رہا تھا۔۔ِ‬
‫ل دلِ کے شاتھ آؤٹ ہاؤس میں آبا نو ابدر داخ ِ‬
‫ل ہونے ہی وہ‬ ‫فنکشن خت ِم ہوا نو وہِ نوجھ ِ‬
‫جوبک گنا۔‬
‫گھ ِر کے مالزموں نے ابینک قرینجِر ئِکال کر اس سے آؤٹ ہاؤس کو سچا دبا تھا۔ِ‬
‫وہ دل سے اتھتی بیسوں کو دبانے ہونے صوفے پہ بیتھ گنا۔۔‬
‫نوری رات اس نے اصظرابِ اور نےجیتی میں گزار دی تھی‪ ،‬اگلے صنِح سوپرے ہی وہِ‬
‫ل گنا تھا‪ ،‬شام کو جب وایس آبا نو جودھری سہنل نے اسے کیڑے جینِج کرکے‬
‫زمییوں پہ ئک ِ‬
‫آنے کو کہا اور وہ کیڑے جینِج کرکے باہِر ئک ِ‬
‫ل کر آبا نو شب کے شاتھ ابدر کی خایب پڑھ‬
‫ل رہی تھی۔‬
‫گنا‪ ،‬نوقِر پہ میوزک نوری جوبلی میں گوتِج رہاِ تھا اور جوبلی سے باہِر آیش بازی خ ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 37‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫کجھ دپر میں اس کا ہاینہ جودھری سے ئکاحِ ہو حکا تھا اور رات گتے وہ جب آؤٹ ہاؤس‬
‫ل ہوا نو نورا الؤتِج بہس بہس ہوا تھا‪ ،‬وہ گہرا شایس تھربا شب جیزیں اتھا کر ان کی‬
‫میں داخ ِ‬
‫خگہوں پہ رکھتے لگا۔ قارغ ہوکر وہ کمرےِ میں داخ ِ‬
‫ل ہوا نو ینڈ پہ سونی ہستی کو دبکھ کر اس‬
‫کی شایسیں تھ ِم گتی تھی وہ اتھی بک ا یتےِ عروسی جوڑے میں تھی اور ہمیسہ ستمن ِ‬
‫ل رہتے‬
‫والی ہاینہ جودھری پہ آج روپ تھی بہِت خڑھا تھا‪ ،‬وہ دھیرے سے خلنا ہوا اس کے باس‬
‫آبا اور اس کے باس بیتھ کر اسے دبکھتے لگا۔‬
‫باخانے آپ کی ئفرتِ کے باوجود آپِ کے لتے دل آپ کیِ طرفِ کیوں مابل ہوبا ہے‪ ،‬وہ‬
‫اس کے جسین چہرے پہ ئگاہیں جمانے ہونے دل ہی دل میں اس سے مچاطب ہوا۔‬
‫اس نے ہاتھ پڑھا کر اس کا چہرہ ِجھوبا خاہا نو ینِچ میں ہی ایناِ ہاتھ وایس ہنا لنا اور مپیشِر‬
‫ہونی دھڑکیوں کو سیتھا لتے وہ اتھ کر واش روم کی خایب پڑھ گنا۔ِ‬
‫کیڑے جینِج کرنے کے ئعد وہ آکر ینڈِ کی دوشری شاینڈ پہ لیٹ گنا اور شارا دنِ کی تھکاوٹ‬
‫کی وجہ سے وہ کجھ دپر میں ہی گہری بیند میں خال گنا تھا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 38‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬

‫پِری زیب نے ینار ہوکر خلدی سے ینگِ اتھاباِ اور باہِر ئکل آنی۔ِ‬
‫وپر جی خلدی کریں میں لیٹ ہو گتی بہلے ہی‪ ،‬وہ اذان کے باس آِ کر نولی۔‬
‫ع‬
‫پری بینا بہلے کھابا کھاؤ تھ ِر اس کے ئعد ئکلنا کالِج کے لتے‪ ،‬جودھری ا ِم نے کہا۔ِ‬
‫ظ‬
‫سوری دادوِ میں بہلے ہی بہت زبادہِ لیٹ ہو خکی ہوں اور مِجھےِ اتھی خا کر اشایتمیٹِ جمع‬
‫کروانی ہے اور اگر آج جمع پہ کروانی نو میرا نورا شمسیِر صا ئع ہوخانے گا‪ ،‬وہ خلدی سے نولی۔‬
‫بہلے ایتی بار یمہیں شمجھابا ہے کہ بلیز خلدی اتھا کرو مگر ت ِم بہیں سیتی اورِ تھ ِر تھوکے‬
‫ی یٹ ہی کالِج خلے خانی ہو‪ ِ،‬شمرہ نے اسے یپ کر کہا۔ِ‬
‫‪،‬بابا آپِ کی ییوی با مجھے بہت زبادہ ڈابیتی ہے اور تچی ہوں سونے کے دن ہے میرے‬
‫وہ منہ ینا کر نولی۔ِ‬
‫اگلے گھ ِر خا کر ایسی خرکپیں کرو گی نو شاس سے جونے کھاؤ گی‪ ،‬شمرہ نے کہا۔ِ‬
‫ارے ایتی تھی خالد بہیں ہونی پہ شاس وغیرہ‪ ،‬کیوں کہ دادی کو دبکھ کر نو مجھے لگنا ہے‬
‫کہ شاس شب سے ِزبادہ سو یٹ ہونی ہے‪ ،‬وہ شرارنیِ ابدازِ میں نولی۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 39‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫صروری بہیں کہ ہِر شاس ان جیسی ہو۔ِ‬
‫بہہہہہ آنی نو‪ ،،‬آپ کو دبکھ کر پہ تھی لگنا ہے کہ اگر ماں خالد ہوشکتی ہے نو تھ ِر شاس‬
‫تھی خالد شکتی ہے اور مجھے نو آپ کی ہونے والی بہو پہ بہت زبادہ پرس آباِ ہے‪ ،‬وہ اس‬
‫ابداز میں نولی کہ شب کے چہروں پر مسکراہٹ آ گتی۔‬
‫ہاں ہاں اس کو اور ئگاڑِ یتے با کہ اس کی زبان اور لمتی ہو‪ ،‬بہاںِ نو کجھ تھی کہنا مچال ہے‬
‫ل کر‪ ،‬شمرہ نے خ ِ‬
‫ل کر کہا۔ِ‬ ‫پہ منڈم کو آپ شب نے ئگاڑا ہے م ِ‬
‫ارے میری یناری ینگ ِم صاجنہ آپ ا ج ھے سے خایتی ہیں کہ پہ ہماری الڈو ہے اور ہ ِم ایتی‬
‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ج‬ ‫ھ‬ ‫گ ت‬
‫ن‬
‫الڈو کو ایسی خگہ پہ یناہ ھ ِر یں گے یں چہاں آپِ ا سی شاس بانی خانے جو کہ میری‬
‫ی‬
‫بیتی سے کام کروانے گی اور اسے نو لتے تھی بہیں دے گی‪ ،‬جواد نے پری زیب کو ایتی‬
‫بابہوںِ کے گ ھیرے مِیں لیتے ہونے کہا۔ِ‬
‫ہ ِم پہ ابدازہ کیسے لگاِ شکتے ہیں کہ کون ایسان کیسا ہے اور میں خاہتی ہوں کہ میری بیتی‬
‫ہِر فس ِم کے خاالت سے لڑنے کی ظافت ر ک ھے‪ ،‬وہ بہت سیروبگِ ہو‪ ،‬شمرہ نے تھنگے لہچے‬
‫میں کہا۔۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 40‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫شب شمرہ کے تھنگے ابداز پہ سنجندہ ہو گتِے تھے‪ ،‬شب ا جھے سے خا یتے تھے کہ اس کے‬
‫ابدر کینا درد جھنا ہوا ہے‪ ،‬وہ ابک ایسی ماںِ تھی جس نے ا یتے سوہِر کے لتے ا یتے بیتے‬
‫کو قربان کردبا اس کے لتے اسے تجھناوا نو بہیں تھا مگر ابک دردِ تھاِ جو اس کے ابدر ہی ابدر‬
‫اسے کھانے خا رہا تھا۔۔ِ‬
‫اووووہ میری کیوٹ مما‪ ،‬آپ قکر مت کریں میں ابکِ ا یسے لڑکے سے شادی کرو گی جس‬
‫کے آگے ینجھے کونی تھی پہ ہو اور تھ ِر آپ اسے اینا گھر داماد ینا لنجتے گا‪ ،‬وہِ شرارنیِ ابدازِ میں‬
‫شمرہ کو ینجھے سے ہنگِ کرنے ہونے نولی ِ۔‬
‫بہت بدیمیِز ہو ‪ ،‬جیتی دپر نو نے گپیں ہا بکتے میں لگا دی ایتی دپر میں ت ِم کجھ کھاِ نی تھی‬
‫شکتی تھی‪ ،‬شمرہ نے کہا۔‬
‫اجھا آپ ابک کامِ کریں کہ مجھے خلدی سے پربڈ پہ خت ِم لگا دیں اورِ جوس گالس میں ڈال‬
‫دتجتے میں گاڑی میں بیتھ کر باشنہ کرلوں گی‪ ،‬وہ پیِز پی ِز لہچے میں نولتی کنابیں دبکھتے لگی۔‬
‫شمرہ نے خلدی سے پربڈ کو خت ِم لگاباِ اور جوس گالس میں ڈال کر اسے تھما با نو وہ اس‬
‫کے گال پر کس کرنِی ہونی خدا خافظ نول کرِ خلدی سے باہِر کی خایب لنکی۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 41‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫آپ شادی کر لنجتے باکہ مما کاِ دھنانِ یتے وہ بہت زبادہ افشردہ ہوِ خانی ہیں‪ ،‬پری ز یب‬
‫نے کہا۔‬
‫فی الچال میرا شادی کا کونی ارادہ بہیں ہے کیوبکہ مجھے اتھی کونی لڑکی یسند بہیں اور میں‬
‫ایتی یسند کی شادی کرباِ خاہنا ہِوں‪ ،‬اذانِ نے کہا۔‬
‫ہاں نو خلدازخلد یسند کنجتے باِ باکہ ہمارےِ گھر میں تھی شادبانے تِج شکیں۔ِ‬
‫اجھا بابا میںِ خلد ہی کسی با کسی کو یسند کر لوں گا‪ ،‬اذان نے کہا۔ِ‬
‫تھ ِر اخابک گاڑی کو جھ نکا لگا اور گاڑی رک گتی ِ۔‬
‫کنا ہوا وپر جی؟‬
‫لگنا گاڑی خرابِ ہوگتی ہے‪ ،‬اذان نے کہا۔‬
‫پہ کرے‪ ،‬میری اشایتمیٹ جمع کروانی ہےِ میں نے اور اگر میں لیٹ ہو گتی نو میرا شارا‬
‫شال صا ئع ہو خانے گا‪ ،‬وہِ روہایسی ہو کر نولی۔‬
‫اجھا پریسان پہ ہو میں کونی ینکسی با رکسہ دبکھنا ہوں‪ ،‬اذان نے کہا اور وہ باہِر ئک ِ‬
‫ل گنا۔‬
‫ل کر نےجیتی سے ادھِر ادھ ِر دبکھتے ِلگی۔ِ‬
‫پری زیب تھی باہر ئک ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 42‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫تھ ِر ابکِ گاڑی باس آ کر رکی۔ِ‬
‫ہانے شِر آپ‪،،‬؟ اذان نے کہا۔ِ‬
‫کنا ہوا؟‬
‫گاڑی خراب ہو گتی ہے‪ ،‬بلیِز آپ پری زیب کو کالِج جھوڑ دیں گے۔ِ‬
‫سیور‪ ،،،‬علی نے کہا نو وہ خلدی سے آگے پڑھی اور گاڑی کا دروازہ کھول کر قریٹِ سیٹ پہ‬
‫بیتھ گتی ِ۔‬
‫تھینک نو لقٹ کے لتے‪ ،‬وہ خلدی سے نولی۔‬
‫خِ یت نو کافی دپر بہلے کی کالِج خا خکی ہے آپ کافی لیٹ ہو گتی ہیں‪ ،‬علی نے کہا۔ِ‬
‫بار میری مماِ نے مجھے بانوں میں لگا لنا تھا‪ ِ،‬وہ پرے پرے منہ ینانے ہونے نولی۔۔ِ‬
‫رینلی‪ ،‬آپ نے بانوں میں لگابا تھا کہ مما نے؟ علی نے مسکرانے ہونے نوجھا۔ِ‬
‫آف کورس مما نے اور میں نو اینا کم نولتی ہوں‪ ،‬مجھے یسند ہی بہیں ہے کہ زبادہ نولوں‪ ،‬وہ‬
‫معصومیت سی نولی۔‬
‫علی کا قہفہ بلند ہوا نو وہ جسمگیں ئگاہوں سے اسے دبکھتے لگی۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 43‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ق کر رہی ہوں‪ ،‬وہ حفگی سے نولی۔‬
‫آپ کو لگنا کہ میں مزا ِ‬
‫نو‪ ،‬ییور‪ ،‬علی نے ہیسی ضنط کرنے ہونے کہا۔ِ‬
‫وہ پرو تھے ابداز میں وبڈو سے باہر دبکھتے لگی۔‬
‫ات ِم سوری ییونی قل گرل‪ ،‬وہ اس کیِ طرفِ جھکتے ہونے نوال۔ِ‬
‫اس کے اینا قریب آنے پہ وہ ہڑپڑا کر ینجھے ہتی۔‬
‫دوستی کریں گی مجھ سے؟ علی نے کالِج کے شا متے گاڑی رو کتے ہونے نوجھا۔‬
‫دروازہ کھو لتے ہاتھ تھمے اور جیرابگی سے اسے دبکھتے لگی۔ِ‬
‫ا یسے مت دبکھو بار‪ ،‬بہلے ہی جین شکون لوبا ہے ت ِم نے‪ ،‬وہ آپ سے ت ِم پہ آ حکا تھا۔‬
‫اس کے ابداز پہ پری زیب کے دل کی دھڑکن تھ ِم سی گتی تھی وہ بک بک اسے د بکھے‬
‫گتی ِ۔‬
‫کنا ہوا‪،‬؟ وہ اس کی آبکھوںِ کے آگے خنکیِ تچانے ہونے نوال۔ِ‬
‫یت ھنگ‪ ،‬وہ خلدی سے نولی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 44‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫‪،‬اوکے سوچ شمجھ کر جواب دے د ینا اور جب لگے ِکہ دل ہاں نول رہا نو ابک میسنج کر د ینا‬
‫علی نے اینا کارڈ اس کی طرف پڑھانے ہونے کہا۔‬
‫اوکے‪ ،‬وہ کارڈ تھا متے باہر ئک ِ‬
‫ل گتی۔‬
‫اور وہ گم صم سی کالِج میں آج کالس پہ کالس ینک کرنی رہی تھی تھ ِر وہ جھتی کے ئعد‬
‫باہِر ئکلی نو اخابک ابک گاڑی باس آکر رکیِ اور اس سے بہلے کہ وہ کجھ سوختی کہ ابہوں‬
‫ل‬ ‫مج‬ ‫ش‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬
‫ت‬ ‫م‬
‫نے اسے نِچ کر گاڑی یں ڈاال‪ ،‬وہِ شاکڈ سی سخویشن ھتے کی کوشش کرنے گی اور ھ ِر‬
‫‪.‬ہوش آنے پہ وہ زور زور سے خالنے لگی۔۔‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫علی نے گاڑی خان کے کلب کے شا متے روکی اور پیِز پیِز قدموں سے خلنا ابدر کی خایب‬
‫پڑھ گنا۔ِ‬
‫اوووہ مسیِر ِعلی‪ ،‬ہاؤ آر نو‪،‬؟ خان اسے دبکھتے ہی گرمخوسی سے اس کی طرف پڑھا۔‬
‫ات ِم قاین خان‪ ِ،‬ابک کامِ تھا ت ِم سے‪ ،‬منہ ما بگے بیسے ملیں گے‪ ،‬اس نے کہا۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 45‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫کیسی بابیں کر رہا ہے نو مین‪ ،‬نو ہمارا اینا ہ نلپ کنا جب ہمارے لوگِ ہمیں مارنے کے در‬
‫پہ تھے اور ت ِم نے ہمیں وہاں سے ئکاال اورِ باکسنِان سقٹ کنا اور یمہارے لتے کجھ تھی‬
‫کرے گا ہم‪ ،‬اور بیسوںِ کی بات آ یندہ سے مت کربا۔ِ‬
‫اجھا تھنک ہے‪ ،‬ابک لڑکی کو کالِج کے شا متے سے اتھاباِ ہے اور میںِ را ستے میں ابہیں‬
‫یمہارے آدمیوں سے تچاؤں گاِ اور جھوٹ موٹ کی جھڑپ تھی ہوگی اور ابکٹ ہ ِم ا یسےِ‬
‫کریں گے جیسے کہ میں اس لڑکی کو تچا رہاِ ہوں‪ ،‬علی نے کہا۔ِ‬
‫ہو خانے گا کام‪ ،‬خان نے کہا۔ِ‬
‫تھینک نو‪ ،‬وہ مصافچہ کربا ہوا باہِر ئک ِ‬
‫ل گنا۔ِ‬
‫تھ ِر کالِج سے جھتی ہونے کے بات ِم وہ کالج سے زرا قاصلے پہ کھڑا ہو کر شب دبکھتے لگا۔‬
‫خ‬
‫جب ابہوں نے پری زیب کو گاڑی میں کھینچا نو خ یت نجتی ہونی ینجھے تھاگی۔ِ‬
‫علی نِے گاڑی خ یت کے باس خاکر روکی۔۔‬
‫چچ‪ ،‬خاجو وہ لوگِ پری زیب کو لے گتے‪ ،‬وہِ رو پڑی۔‬
‫ڈویٹ وری ہ ِم تچاِ لیں گے اسے بیتھو گاڑی میں‪ ،‬علی نے کہا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 46‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫تھ ِر علی نے ق ِ‬
‫ل سینڈ میں گاڑی خالنیِ اورِ ان کی گاڑی کو کٹ مارنے اس نے ایتی‬
‫گاڑی ان کی گاڑی کے شا متے روکی نو ابکِ دم سے ابہوں نے پربک لگانی۔ِ‬
‫تھ ِر گاڑی میں خار آدمی باہِر ئکلے۔ِ‬
‫خ‬ ‫ن‬ ‫ی‬
‫اےےےِ مین ھے یو‪ ،‬ا ک آدمی البا۔‬
‫ب‬ ‫ہ‬ ‫ج‬
‫لڑکی کو میرے جوالے کر دو ورپہ جشِر کر دوں گا ت ِم لوگوں کا‪ ،‬علی نے کہا۔ِ‬
‫لے شکنا نو لے خا‪ ،‬دوشرا آدمی نوال۔ِ‬
‫ق وہ ابہیں ماتِ دے حکا تھاِ وہ گاڑی‬ ‫تھ ِر خاروں نے اس پہ جملہ کنا اور ڈب ِ‬
‫ل کے مطان ِ‬
‫جھوڑ کر تھاگ خکے تھے۔ِ‬
‫پری زیب گاڑی سے ئک ِ‬
‫ل کر دوڑ کر آکر اس کا بازو بکڑ کر اس کے کندھے پہ شِر رکھ کر رو‬
‫دی۔‬
‫ل کجھ بہیں ہوا۔‪ ،‬علیِ نے کہا۔ِ‬
‫اےےےِ ییونی ق ِ‬
‫خ یت اس کے گلے لگِ گتی نو دونوں زور و سور سے رونے لگِ گتی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 47‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ارے خدا کا جوف کرو لڑکیوں روڈ پہ ا یسے روؤ گی نو مجھے جونے پڑ خابیں گے‪ ،‬وہِ اینا ماتھا‬
‫یپیتے ہونے نوال۔‬
‫وہ دونوں آیسو صاف کرنیِ ینجھے ہٹ گتی۔‬
‫خلتے میں آپ کو گھ ِر ڈراپ کر دوں گا‪ ،‬علی نے کہا اور تھر خ یت کو گھ ِر ڈراپ کرکے اس‬
‫نے اسے اس کے گھ ِر کے شا متے ڈراپ کنا۔ِ‬
‫تھینک نو اگر آج آپ پہ ہونے نو میرا کنا ہوبا‪ ،‬وہ ت ِم لہچے میں نولی۔‬
‫نو کونی اور تچا لینا اورِ اب نو روباِ دھوبا‪ ِ،‬علی نے مسکرا کر کہا۔ِ‬
‫ل گتی۔‬ ‫وہ اسے خدا خافظ نول کر باہر ئک ِ‬
‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ت‬
‫اس کے باہِر ئکلتے ہی اس کی مسکراہٹ شمٹ گتی اور جیڑے نِچ کر وہ وبڈو ا کرین‬
‫ش‬
‫سے باہِر دبکھتے لگا۔ِ‬
‫جودھری جواد بہلے ت ِم نے اینا بینا ونی میں دبا تھا اورِ اب یمہاری بیتی ونی میں خانے گی اور‬
‫اس طرح خانے گی کہ یمہیں جیِر تھی بہیں ہو گی‪ ،‬میرے خابدان نے جو دکھ دبکھاِ اس کی‬
‫شزا پہ تھی ک ِم ہے یمہارے لتے‪ ،‬وہِ سفاکِ لہچے میں پڑپڑابا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 48‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫تھ ِر زن سے گاڑی اڑابا وہ وہاںِ سے ئکلنا خال گنا۔‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫اذان آج ِجھتی کا دن الپیرپری میں گزارنے کے لتے آبا تھا وہِ ابک کناب ئکال کر مڑا نو‬
‫کسی کے شاتھ زور سے بکرابا۔ِ‬
‫واٹ دا‪ ،،،‬وہ جھال کر نوال اور تھ ِر شا متے خ یت کو دبکھ کر وہ جوبک گنا۔ِ‬
‫اوووہ نو آپ ہیں پہ‪ ،‬مخیرمہ کنا آپ نے فس ِم کھانیِ ہے کہ مجھ سے بکراباِ ہی بکرابا ہے‪ ِ،‬اذان‬
‫نے گہرا شایس تھرنے ہونے کہا۔۔ِ‬
‫شسس‪ ،‬سوری شر‪ ،،‬مم‪ ِ،‬میں خان نوجھ کر بہیں بکرانی‪ ،‬بلیِز مجھے ڈا بیتے گا مت‪ ،‬وہ رونے‬
‫والی ہو خکی ہے۔ِ‬
‫اذان نے دلچستی سے اسے دبکھا۔ِ‬
‫ات ِم سوری اس دن خلدی میں تھا نو اس لتے آپ پہ خال دبا‪ ،‬اتم سوری اگین‪ ،‬وہ ہلکاِ شا‬
‫مسکرانے ہونے نوال۔۔ِ‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 49‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫تھینک گاڈ آپ باراض بہیں ہونے‪ ،‬وہ کب سے ابکی ہونی شایس تچال کرنے ہونے‬
‫نولی۔‬
‫ک‬‫ب ب‬
‫اذان نے اس کے ہاتھ میں موجود کنا یں د ھی۔۔ِ‬
‫بایس جوایس‪ ،‬وہ اس کی جوایس پہ امیریس ہوا تھا۔ِ‬
‫تھینک نو۔۔ وہ دھتما شا نولی۔‬
‫آ یتے وہاں بیت ھتے ہیں‪ ،‬اذان نے کہا نو وہ ک نقیوزڈ سی اسے دبکھتے لگی۔ِ‬
‫ایس اوکے اگر بہیں بیت ھنا خاہتی نو کونی بات بہیں‪ ،‬اذان نے کہا۔ِ‬
‫بہیں‪ ،‬بہیں ایسی بات بہیں ہے‪ ،‬بیت ھتے ہیں‪ ،‬وہ خلدی سے نولی اور وہ دونوں بینل پہ‬
‫بیتھ گتے۔‬
‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ت‬
‫علی اجمد صاجب کی نچی ہیں آپ مجھے پری زیب نے ینابا تھا‪ ،‬اذان نے کہا۔ِ‬
‫جی مگر خاجو کو آپ کیسے خا یتے ِہیں؟ وہ جیران ہونی۔ِ‬
‫علی اجمد میرے پزیس بارپیِر ہیں اور نو کے میں ان کا ابک بام تھا تھ ِر میں نے ان کے‬
‫شاتھ پزیس کرنے کا ارادہ ظاہِر کنا نو وہِ مان گتے‪ ،‬اذان نے کہا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 50‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫اووووہ اجھا۔ بہت جوسی ہونی آپ سے مل کر‪ ،‬وہ معصومیت سے نولتی اذان کو دل کے‬
‫قریب مچسوس ہونی۔ِ‬
‫کجھ دپِر دونوں کافی کنانوں پہ گقنگو کرنے رہے اذان نو اس کے ایتی جھونی عم ِر میںِ اینا‬
‫شمجھدار ہونے پہ جیران تھا‪ ،‬وہ شمجھداری‪ ،‬جوئصورنی‪ ،‬ذہایت کا شاہکار تھی اور اذان جیسے‬
‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ک‬ ‫ب‬ ‫م‬‫ک‬ ‫م‬
‫ایسان کا ل آ ینڈ ل‪ ِ،‬وہ سی لڑکی سے ای نا مناپر یں ہوا تھا۔ِ‬
‫یمہارے مام‪ ،‬ڈبڈِ کو بہت پراؤڈ فن ِ‬
‫ل ہِوباِ ہوگا‪ ،‬اذان نے نوجھا نو وہِ شِر جھکا کر لب کا یتے‬
‫لگی۔ِ‬
‫کنا ہوا خ یت؟ِ‬
‫مم‪ ،‬میرے ڈبڈ کیِ وقات میری یندایش سے بہلے ہو گتی تھی اور مام مجھے خت ِم د یتے قوت ہو‬
‫گتی‪ ،‬اس نے تھنگے لہچے میں کہا۔‬
‫ات ِم سو سوری‪ ،‬اذانِ کا دل نےجین ہو گنا تھا۔ِ‬
‫م‬‫م‬‫ہ‬
‫‪ ،‬ممم‪ ،‬مگر مجھ سے شب لوگ بہت مجیتِ کرنے ہیں خاص طور پہ میرے عالی وپر جی‬
‫وہ بہت خنال رکھتے میرا‪ ،‬میںِ سہِر میں ہونی نو روز دن میں کتی بار قون کرنے اور گاؤں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 51‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫خاؤں نو ا یسے پریٹ کرنے جیسے ابک بابا ایتی بیتی کے لتے کرنے ہیں‪ ،‬وہ دینا کے بیشٹ‬
‫ایسان ہے‪ ،‬دی گریٹ عالی‪ ،‬اس کے چہرے پہ عقندت تھرےِ باپراتِ اتھر آنے تھے۔‬
‫ہوووووں‪ ،‬اذان نے اسے گہری ئگاہوں سے دبکھتے ہونے ہ نکارا تھرا۔ِ‬
‫تھ ِر کجھ دپر ئعد اس کا موباب ِ‬
‫ل ربگِ کرنے لگا۔ِ‬
‫میرے ڈراییور لیتے آ گتے ہیںِ ‪ ،‬خدا خافظ‪ ،‬وہ ہاتھ ہال کر نولی اور تھ ِر باہِر ئک ِ‬
‫ل گتی۔ِ‬
‫ل کے باس پڑے خ یت‬ ‫اذان تھی کناب ایسو کروا کر باہِر ئکلتے لگا تھا کہ اس کی ِئظِر بین ِ‬
‫کے پریسلٹ پہ گتی‪ ،‬اس نے پریسلٹ اتھاِ کر باکٹ میںِ رکھا اور باہر ئکلنا خال گنا۔۔ِ‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫ک‬‫ب‬
‫عال ِم کو بیند میںِ ا یتے سیتے پہ نوجھ شا مچسوس ہوا اور اس نے آہشنہ سے آ یں ھولی نو‬
‫ک‬ ‫ھ‬
‫ا یتے سیتے پہ ہاینہ کا شر دبکھ کر اس کی دھڑکن رک سی گتی تھی‪ ،‬وہ اس کے ما تھےِ کا ی نکا‬
‫ل گتی‪ ،‬وہ ہڑپڑا کر ینجھے ہتی۔‬
‫ہنانے لگاِ نو ہاینہ کیِ آبکھ کھ ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 52‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫یمہاری ہمت کیسے ہونی میرےِ باس سونے کی‪ ،‬یمہاری اوقات بہیں کہ ت ِم ڈاکیِر ہاینہ‬
‫جودھری کے بہلو میں لییو‪ ،‬وہِ خالنی۔ِ‬
‫ت‬
‫وہ لب ھینِچ کر اتھ کر بیتھ گنا۔۔ِ‬
‫اتھی اور اسی وفت میِری ئظروں سے دور ہو خاؤ۔ِ‬
‫عال ِم جپ خاپ اتھ کر کمرےِ سے باہر آ کرِ صوفے پہ لیٹ گنا۔‬
‫االرم کی آواز پہ آبکھ کھلی نو وہ اتھ کر کمرے میں آباِ نو نورے کمرے میں اس کے زنورات‬
‫‪ ،‬اور کیڑے بکھرے تھے‪ ،‬وہ جود بکنہ بابہوںِ میں دنوحے مخو جواب تھی اور اس نے پراؤزر‬
‫شرٹ بہن رکھا تھا۔ِ‬
‫وہ شِر جھنک کر اس کی جیزیں شمپیتے لگا اور شب جیزیں تھکانے پہ رکھ کر وہ قریش ہونے‬
‫کے لتے واش روم کی طرف پڑھِ گنا‪ ،‬وہ بہاِ کر شرٹ لیس بال نوتجھنا باہر ئکال نو ا یتے‬
‫دھنان میں بلیتی ہاینہ سے بکرابا‪ ،‬اس سے بہلے کہ وہ زمین نوس ہونی کہ وہ اسے ا یتےِ‬
‫بابہوںِ ِمیں تھ ِر حکاِ تھا۔ِ‬
‫ہاینہ کراہتی ہونی ینجھے ہتی اور تھ ِر ایناِ باؤںِ بکڑنی زمین پہ بیتھ گتی ِ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 53‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ل مت دبکھابا‪ ،‬وہِ عصے سے نولی۔ِ‬ ‫ابدھے ہو ت ِم اور یمہیں کہا تھاِ باِ ایتی سک ِ‬
‫آپ تھنک ہے ہاینہ‪ ،‬وہ ینچے بیت ھتے ہونے نوال۔‬
‫ہاینہ‪ ،‬یمہاری ہمت کیسے ہونی ایتی گندی زبان سے میرا بام لِیتے کی‪ ،‬جھونیِ نی نی ہی ہوں‬
‫یمہاری اور ہمیسہ ہمارا رشنہ نوکر‪ ،‬مالکن کا ہی رہے گا‪ ،‬وہ عصے سے نولتی اتھتے لگی اور تھ ِر‬
‫باؤں تھا متے بیتھ گتی۔‬
‫عال ِم نے اسے گود میں اتھابا اورِ اس کے خنجتے ‪ ،‬خالنے پہ کونی ری ابکٹ کتے ینا وہ اسے‬
‫ال کر ینڈ پہ بیتھا کر اس کا باؤں دبکھِتے لگا‪ ،‬اس ابگو تھے کا باجن اکھ ِڑ گنا تھا۔ِ‬
‫ڈاکیِر کو بلوابا ہوں میں‪ ،‬عال ِم نے کہا۔ِ‬
‫یمہاری ہمدردی کیِ صرورت بہیں ہے‪ ،‬وہِ عصے سے اس پہ بکنہ تھینکتے ہونے خالنی۔ِ‬
‫ب‬
‫ل گنا اورِ کجھ دپر ئعد جب وہ وایس آبا نو وہِ ینڈ پہ یتھی جود ہی‬
‫عال ِم شِر جھنک کر باہر ئک ِ‬
‫مرہ ِم یتی کر رہی تھِی۔‬
‫ارے پہ جود کیوں کر رہی ہیں آپ‪،‬؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 54‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ڈاکیِر ہوں میں جودِ اور وہِ تھی شرجن‪ ،‬نو میں اینا پریتمیٹ جود کر شکتی ہوں‪ ،‬وہ خ ِ‬
‫ل کر‬
‫نولی۔‬
‫ت‬
‫عال ِم لب ھینِچ کر اسے د بکھے گنا۔ِ‬
‫با ستے میںِ کنا لیں گی؟‬
‫میں ماں کے ہاتھ کا باشنہ کروں گی‪ ،‬وہِ اتھتے ہونے نولی اور لڑکھڑانے ہونے وہ وہاں سے‬
‫ئک ِ‬
‫ل گتی۔‬
‫عال ِم گہرا شایس تھربا کاعذات وغیرہ اتھا کر باہِر ئک ِ‬
‫ل گنا۔ِ‬
‫ل نے اسے قارم ہاؤس پہ خانے کے لتے کہا۔ِ‬ ‫تھ ِر شام میں جودھری سہن ِ‬
‫وہ وہاں بہنچا نو ابدر کافی ہ نگامہ خل رہا تھا۔ِ‬
‫خل ن ِ‬
‫ل کون آبا ہے؟‬
‫جھونی نی نی کی باہر کے ملک سے کجھ دوشت آ بیں ہیں‪ ،‬خلنل نے ینابا نو وہِ اس کے‬
‫شاتھ ابدر کی خایب پڑھ گنا۔۔ِ‬
‫اس نے ابدر آ کر شالم کنا نو شب لڑکناں اسے دلچستی سے دبکھتے لگی۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 55‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫واؤ لوکنگِ سو ہینڈشم‪ ،‬ہو از ہی؟ ابک لڑکی نے نوجھا۔‬
‫ل شرویٹ ئعتی ذانی مالزم ہے‪ ،‬کچن کی طرف پڑھتے خلنل نے مِڑ کر جیرابگی‬‫پہ میرا پرسن ِ‬
‫سے دبکھا۔ِ‬
‫ب‬ ‫ی‬‫ق‬ ‫ئ‬
‫عال ِم نے نے تی سے اسے د کھا۔ِ‬
‫وہ خلتی ہونی باس آنی۔ِ‬
‫بہاں کسی کو ہمارے سوکالڈ رستے کے م نعل ِ‬
‫ق متِ ینابا‪ ،‬وہِ لڑکا جو شا متے بیتھا وہ میری‬
‫مجیت ہے‪ ،‬وہ باس آکر دنے دنے ابداز میں نولی۔‬
‫عال ِم نے شا متے بیت ھے آدمی کو دبکھا جو کہ اس کے شاتھ کھڑا ہوبا نو تھی لوگ اسے عال ِم کے‬
‫شا متے باسنگِ مارکس د یتے۔ِ‬
‫وہ ابک جھنکے سے مڑا اور کچن میںِ آ گنا۔ِ‬
‫ل کے تچسس تھرےِ ابدازِ پہ اس‬ ‫عال ِم بانو وہ آپ کا اور ایناِ رشنہ کیوں جھنا رہی ہے؟ خلن ِ‬
‫کا جون کھول اتھاِ تھا‪ ،‬دھڑکپیں نو اس کے کسی اور کو یسند کرنے کا سن کر تھ ِم گتی تھی۔‬
‫خل ن ِ‬
‫ل ا یتے کامِ سے کام رکھو‪ ،‬وہ باگواری سے نوال۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 56‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫تھ ِر کھاباِ کھانے کے ئعد وہ شب ا یتے ا یتےِ کمروں کی طرف پڑھ گتے۔ِ‬
‫عال ِم صوفے پہ یت ِم دراز تھا‪ ،‬جب وہ لڑکا اورِ ہاینہ باہِر کیِ خایب پڑھتے لگے۔ِ‬
‫کدھِر خا رہے ہیںِ آپ لوگ؟ وہ باگواری سے نوال۔‬
‫اووووہ مالزم ا یتے کام سے کام رکھو‪ ،‬وہ لڑکا ئفرت سے نوال۔‬
‫ی‬ ‫ھ‬ ‫مت ت‬
‫عال ِم نے ھناں نچ کر اینا صہ بیرول کنا۔‬
‫ک‬ ‫ع‬
‫آپ جھونی نی نی کہیں بہیں خابیں گی ورپہ میں پڑے شرکار کو ینا دوں گا‪ ،‬وہِ جیڑے تھ نِچی‬

‫کر نوال۔‬
‫یمہاری ہمت کیسے ہونی مجھ سے ا یسے بات کرنے کی؟ وہ اس کا گرینان بکڑ کر خالنی۔ِ‬
‫عال ِم کا دل خاہ رہا تھا کہ ابک رکھ کر ت ھیڑ مارے۔ِ‬
‫ِخلو نےنی جھوڑو اسے‪ ،‬وہ لڑکا ہاتھ تھام کرِ آگے پڑھا۔‬
‫عال ِم تھرنی سے باہر ئکال اور باہِر سے خاکر دروازہ یند کر دبا۔ِ‬
‫عال ِم اوین دا ڈور‪ ،‬ہاینہ خالنی۔ِ‬
‫ا یتے کمرے میں خاکر سو خابیںِ جھونی نی نی‪ ،‬عال ِم نے کہا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 57‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫میں یمہیں جھوڑوں گی بہیں‪ ،‬وہِ خالنی۔ِ‬
‫عال ِم شِر جھنک کر باہر رکھی خاربانی پہ لیٹِ گنا۔ِ‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫ہاینہ نوری رات عصے سے کھولتی رہی تھی۔‬


‫تھ ِر اس نے جود کو زجمی کر لنا تھا اورِ ایتی شب قرینڈز کو اینا بالن شمجھانے لگی تھی۔ِ‬
‫ل کے شاتھ ابدر داخ ِ‬
‫ل ہوا نو اس کا سوخا ہویٹِ اور ما تھے پہ‬ ‫صنِح جب عال ِم جودھری سہن ِ‬
‫لگی یتی دبکھ کر تھ ِم گنا۔ِ‬
‫ل پڑپ ا تھے تھے۔ِ‬‫ہاینہ تچے پہ کنا ہوا؟ جودھری سہن ِ‬
‫ل کے سیتے سے لگِ گتی ِ۔‬ ‫وہ شسکتی ہونی جودھری سہن ِ‬
‫شِر آپ کے اس نوکر نے ہاینہ کے شاتھ بدیمیزی کی ہے‪ ،‬وہ لڑکا نوال نو عال ِم کے چہرے‬
‫پہ جیرت کے باپرات اتھ ِر آنے۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 58‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ت‬
‫گھ ِر خلوِ ہاینہ‪ ،‬جودھری سہنل نے لب ھینچ کر کہا اور تھ ِر وہ گھر بہنچے نو وہ صوفنہ کے گلے‬
‫لگِ کر رودی۔‬
‫کنا ہوا میری خان‪،،‬؟ِ‬
‫عال ِم سے اتھی میں رشنہ آگے پڑھانے کِے لتے ینار بہیں تھی نو اس نے ک ِ‬
‫ل رات‬
‫میرے شاتھ‪ ،‬وہ اینا کہہ کر تھوٹ تھوٹ کر رودی۔‬
‫صوفنہ ابک جھنکے سے اتھی اور باہِر ئک ِ‬
‫ل کر مؤدباپہ ابداز میں کھڑے عالم کی طرف پڑھی اور‬
‫اس کے منہ پہ زور سے ت ھیِڑ مارا۔ِ‬
‫کنا ہو گنا جودھراین؟ جودھری سہن ِ‬
‫ل نے کہا۔‬
‫آپ کے بام بہاد داماد نے آپ کیِ الڈلی کے شاتھ اس قدر خانوروں جیسا شلوک کنا ہے۔۔‬
‫ایسا کتھی بہیں ہو شکنا اورِ عال ِم ایسا کتھی بہیں کرے گا‪ ،‬ت ِم یناؤ عال ِم کنا ہوا تھا۔؟‬
‫ل نے نوجھا نو دروازے پہ کھڑی ہاینہ سن پڑ گتی۔ِ‬ ‫جودھری سہن ِ‬
‫نو آپ کو ایتی بیتی پہ اعینار بہیں ہے بابا‪ ،‬اگر اعینار ہوباِ نو اس خانور کیِ کھال ادھیڑ‬
‫د یتے‪،‬وہ باس آکر عصے سے نولی۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 59‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫عال ِم نے اسے ابک ئگاہِ دبکھا۔ِ‬
‫پڑے شرکار جھونی نی نیِ سِچ کہہ رہی ہیں‪ ،‬عال ِم نے کہا نو ہاینہ کے چہرےِ پہ جیرت کے‬
‫ل کے چہرے پہ عصے کے باپرات اتھ ِر آنے۔ِ‬ ‫باپرات اتھ ِر آنے اور جودھری سہن ِ‬
‫شاعر‪ ،‬عماد‪ ،‬سنط‪ ،‬ابدر آؤ‪ ،‬وہِ خال کر ا یتے باڈی گارڈز کو ئکارنے لگے۔‬
‫بین ہتے کتے آدمی ابدر آنے۔ِ‬
‫عال ِم کو لے خاؤ اور خاکر بہہ خانے میں یندِ کر دو اور ایناِ بارخر کرو کہ پہ آ یندہ کتھی میرے‬
‫آگے شِر اتھانے کیِ ہمت پہ کرے۔ِ‬
‫عال ِم جپ خاپ ان بییوں کے شاتھ جوبلی کے بہہ خانے کی طرف پڑھ گنا۔ِ‬
‫ہاینہ قاتچاپہ ابداز میں ابدر کی طرف پڑھ گتی۔‬
‫رات کو شب کے سونے کے ئعد وہ بہہ خانے میں آنی نو گارڈ نے اسے عال ِم کے باس‬
‫جھوڑا نو ابدھیرا ہونے کیِ وجہ سے وہ اسے واضِح دبکھ بہیں با رہی تھی مگر اس کے ہیولے‬
‫سے معلوم ہو رہاِ تھا کہ اسے بازو اوپر ج ھت پہ لگے کڑوں سے یندھے تھے اور اس کا وجود‬
‫ینچے ڈھلک رہا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 60‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬

‫بہت مزا آ رہا ہو گا با یمہیں‪ ،‬میرا یس خلے نو یمہیں خان سے مارِ ڈالوں‪ ،‬وہ عصے سے نولی‬
‫اور تھ ِر دنوار پہ ہاتھ لگا نِو پیز روستی اس کے وجود پہ پڑنے لگی۔‬
‫وہ اس کی خالتِ دبکھ کر دھک سے رہ گتی تھی۔‬
‫اس کے جس ِم سے اس کی شرٹ خگہ خگہ سے یتی تھی اور جون سے شرخ ہونی تھی اور وہ‬
‫نےہوش تھا۔ِ‬
‫شاعر‪ ،‬شاعر‪ ،‬وہ خالنے لگی۔ِ‬
‫ابارو اسے ینچے‪ ،‬وہ شاعِر کے باس آنے ہی اس پہ خالنی ِ۔‬
‫لنکن جھونی نی نی پِہ پڑے شرکار کا خک ِم ہے۔‬
‫میں نے کہا اسے اباروں بہاں سے اور آؤٹ ہاؤس میں لے کر خلو اور بابا سے میں جود‬
‫بات کر لوں گی‪ ِ،‬وہ باگواری سے نولی۔‬
‫تھ ِر وہ بییوں اسے اتھا کر آؤٹ ہاؤس میں لے آنے اور ینڈ پہ لنا دبا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 61‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫عال ِم اوین نور آپز‪ ،‬وہ اس کے رجسار تھیت ھنانے ہونے نولی مگر اس کی طرف سے ہیوز‬
‫خاموسی تھی۔‬
‫ہاینہ نے اس شرٹ ابارِ کر اس کے زج ِم د بکھے نو اس کے اوشان حطا ہوِ گتے تھے۔ِ‬
‫وہ اس کے زجموں پہ مرہ ِم لگا کر اس کے باس آکر لیٹ گتی۔ِ‬
‫مم‪ ،‬ماں‪ ،‬ماں‪،‬کجھ دپر ئعد عال ِم کی پڑپڑاہٹِ پہ وہ سندھی ہوکر اسے دبکھتے لگی۔ِ‬
‫ل رہے تھے۔۔‬‫اس نے ئغور اس کا چہرہ دبکھاِ نو اس کے آبکھوں کے کناروں سے آیسو ئک ِ‬
‫ماں‪ ،‬وہ پڑپڑابا نو ہاینہ کے دل کی دھڑکن تھ ِم سی گتی تھی۔‬
‫عال ِم ہوش میںِ آؤ‪ ،‬وہ اس پہ جھکے ہونے نولی۔‬
‫عال ِم نے یت ِم وا آبکھوں سے اسے دبکھا۔ِ‬
‫یپ‪ ،‬بانی‪ ،‬وہِ ا یتے جسک لیوں پہ زبانِ ت ھیرنے ہونے نوال۔‬
‫ہاینہ نے شاینڈ سے بانی ڈاال اور تھ ِر اسے سہارا دے کر بیتھابا۔۔ِ‬
‫وہ غناغٹ بانیِ نی رہا تھا۔۔ِ‬
‫تھ ِر اس نے منہ ینجھے ہنابا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 62‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ت ِم تھنک ہو عالم؟ اس نے نوجھا نو عال ِم نے اینات میں شِر ہال دبا اور تھ ِر اتھ کر بیتھ گنا۔‬
‫کنا ہوا؟ ہاینہ نے نوجھا۔ِ‬
‫ت‬
‫میں بہاں کیسے آبا‪ ،‬میں نو بہہ خانے میں تھا‪ ،‬وہ لب ھینِچ کر نوال۔ِ‬
‫میں النی تھی شاعِر وغیرہ کے شاتھ‪ ،‬وہ خلدی سے نولی ِ۔‬
‫پڑے شرکار کے خک ِم کے ینا آپ کیسے ئکال شکتی ہیں مجھے‪،‬؟ وہ نےجیتی سے اتھتے‬
‫ہونے نوال۔‬
‫جپ خاپ لیٹ خاؤ‪ ،‬ہاینہ نے اسے رغب سے کہا۔ِ‬
‫جھونی نی نی پڑےِ شابیں کی خک ِم عدولی۔۔۔۔ِ‬
‫شسسسش‪ ،‬جپ کرو ابک لقظ مت نولنا‪ ،‬وہِ اس کے لیوں پہ ابگشت سہادت رکھتے ہونے‬
‫نولی۔‬
‫عخب خال ہے میرے ست ِم گرِ‬
‫زج ِم تھی د یتے ہو جودِ‬
‫اور مسنچانی تھی کرنے ہو۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 63‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ئفرت کا زہِر اگلتےِ ہوِ‬
‫اور تھ ِر مجیت کی‬
‫پرشات تھی کرنے ہو۔ِ‬
‫عخب بات ہے پہ میرے صتم۔ِ‬
‫پڑبانے ہو جود ہیِ‬
‫تھ ِر میری پڑپ پہ پڑپ اتھتے ہو۔ِ‬
‫اس کے اسعار پہ ہاینہ کی شایسیں تھ ِم گتی تھی۔‬
‫زبادہ جوش قہ ِم مت ہوبا میں صرفِ پہ اس لتے کر رہی کہ میں کسی کو درد میں بہیں دبکھ‬
‫شکتی‪ ،‬یمہاری خگہ کونی تھی ہوبا نو ایسا ہی کرنی‪ ،‬وہ خلدی سے نولی۔‬
‫ہووووں خاینا ہوں اور قکر مت کریں میں جوش قہمناں باال تھی بہیں کربا‪ ،‬جس ایسانِ سے‬
‫اس کے خت ِم کا سیب بیتے والے ماں ‪ ،‬باپ کو ینار بہیں تھا نو اس سے اور کونی کیسے ینار‬
‫کر شکنا ہے‪ ،‬وہ کرب سے نولنا ہوا لیٹ گناِ اور ایناِ بازوِ ایتی آبکھوں پہ رکھ لنا۔ِ‬
‫ہاینہ کو اس کا درد دلِ کے ابدر ختھن کی طرح مچسوس ہواِ تھا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 64‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫تھ ِر شر جھنک کر وہ باہر ئک ِ‬
‫ل گتی۔۔‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫عال ِم اس کے باہِر خانے کے ئعد ینڈ سے اتھا اور کیڑے ئکال کر واش روم کی خایب پڑھ‬
‫گنا۔‬
‫ب‬
‫وہ کیڑے جینِج کرکے باہِر ئکال نو ہاینہ صوفے پہ یتھی کافی نی رہی تھی۔‬
‫وہ وہ ش ِر پہ ہاتھ ت ھیربا باہر ئکلتے لگاِ نو ہاینہ نے اسے ینجھے سے آواز دی۔‬
‫وہ سوالنہ ئظروں سے اسے دبکھتے لگا۔۔ِ‬
‫یمہیں ایتی جوٹ آنی ہے میری وجہ سے نو مجھ سے بہت ئفرت مچسوس ہوگیِ با یمہیں۔۔ِ‬
‫‪،‬دینا میںِ کسی سے تھی ئفرت کروں خلے گا مگر آپ سے ئفرت کا سوال ہی ینداِ بہیں ہوبا‬
‫وہ معتی جیِز ابدازِ میں نوال۔۔ِ‬
‫کیوں‪،،‬؟ وہ تچسس تھرے ابداز میں نولی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 65‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫کیوں کہ آپ پڑے شرکار کی بیتی ہیں اورِ پڑے شرکار سے میسلک ہِر رشنہ بہت عزپز‬
‫ہے‪ ،‬وہ جود کو سیتھا لتے س ناٹ لہچے میں نوال۔‬
‫ق‬
‫اجھا مجھے جوش ہمی ہونی کہ کہیں یمہیں مجھ سے مجیت نو بہیں‪ ،‬لنکن ابک جیِز یناؤ تھ ِر ت ِم‬
‫نے میرے جھوٹ کو جودِ پہ کیوں لنا اگر یمہیں مجھ سے ینار بہیں ہِے۔ِ‬
‫پڑے شرکار کے لتے‪ ،‬کیوں کہ ابہیں آپ پہ جو مان ہے وہ نوٹ خابا‪ ،‬وہ نےباپر ابداز‬
‫میں نولنا باہِر ئک ِ‬
‫ل گنا۔ِ‬

‫ینجھے کھڑی ہاینہ عصے سے ب ِ‬


‫ل کھا کر رہ گتی تھی۔‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫پری ہاتھ میں بکڑے ہونے کارڈ کو ئغور دبکھ رہی تھی اور سوچ رہی تھی کہ وہ علی اجمد کو‬
‫قون کرے باِ بہیں‪ ،،‬تھ ِر اس نے جھال کر کارڈ کو شاینڈ پر رکھ دبا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 66‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫کنا بارِ پری ت ِم کتھی تھی کونی کام کرنے کے م نعل ِ‬
‫ق سوختی بہیں ہوں جیناِ ت ِم ابِ سوچ‬
‫رہی ہوں صرف ابک تھینکس نی نو نولنا ہے قون کر کے‪ ،‬وہ ا یتے آپ کو کوستے ہونے‬
‫نولی۔۔‬
‫تھ ِر دوبارہ اس نے کارڈ اتھِاباِ اور تھ ِر خلدی سے کال مالنی‪ ،‬کجھ ب ِ‬
‫ل کے ئعد ہی کال رسیو‬
‫کر لی گتی تھی ِ۔‬
‫یس علی اجمد سینکنگ‪ ،،‬اس کی تھاری آواز اس کے کانوں سے بکرانی۔ِ‬
‫م‬‫م‬‫ہ‬
‫ا ممم‪ ،‬پری ز یب بات کر رہی ہوں؟‬
‫اوہ پری زیب کیسی ہیں آپ؟ِ‬
‫آپ کی وجہ سے بالکل تھنک تھاک ہوں ورپہ میں ینا بہیں کہاں کی کہاں بہنِچ خکی ہونی‬
‫آج۔‬
‫ل ہمیسہ اجھا سوخا کرو اور جو کام ہواِ ہی بہیں اس کے م نعل ِ‬
‫ق سوخنا یند کر دو‬ ‫‪،‬ییونی ق ِ‬
‫علی اجمد نے کہا۔‬
‫اکخوبلی میں نے آپِ کو تھینک نو نو لتے کے لتے قون کنا تھا‪ ،‬وہِ آہشنہ سے نولی ِ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 67‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ا یسے میں تھینک نو فیولِ بہیں کروں گاِ بلکہ آپ کو میرےِ شاتھ ابک کافی بیتے ہو گی۔‬
‫لنکن کافی بینا صروری ہے کنا۔۔ِ‬
‫ایس اوکے کونی بات بہیں ت ِم خانے نی لینا‪ ،‬دوشری طرفِ سے شرارنی ابداز میں کہاِ گنا‬
‫نو وہ کھلکھال کر ہیس پڑی۔ِ‬
‫آپ کی ہیسی بہت جوئصورت ہے پری زیب‪ ،‬آپ کو ہیستے دبکھتے کے ئعد نو لوگ دنوانے‬
‫ہونے ہی ہیں مگر آپ کی ہیسی سن کر تھی لوگ دنوانے ہو خانے ہوں گے‪ ،‬دوشری‬
‫طرف سے گھمبیِر لہچے میںِ کہا گنا۔ِ‬
‫پری زیب اس کی بانوں کے سجِر میں خکڑنی خلی گتی۔ وہ بہیں خایتی تھی کہ علی اجمد‬
‫ابک کھالڑی ہے اور لقظوں سے اور لوگوں سے کھنلنا اس کا یسندبدہ مشعلہ ہے‪ ،‬وہ نو اپراڈ‬
‫میں قارنِ لڑکیوں کے شاتھ اس طرح باتم باس کربا رہا کہ کسی کو کتھی کجھ ینا بہیں خلتے‬
‫دبا‪ ،‬وہِ دینا کی ئظِر میں ابک آدم پیزار آدمی تھا جو کہ لڑکیوں کی طرف دبکھنا بہیں تھا مگر‬
‫حق نقت کجھ اور ہی تھی وہ دوستی کے بام پہ ایسا کھن ِ‬
‫ل کھنلنا تھا کہ لڑکناں جود اس کی‬
‫طرف پڑھتی تھیں۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 68‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ل رہی ہیں میرے شاتھ کافی ڈ یٹ پہ‪ ،‬علی اجمد نے نوجھا۔ِ‬ ‫نو تھ ِر کب خ ِ‬
‫ل ملتی ہوں آپ مجھے گھ ِر سے ڈراپ کر لنجتے گا۔‬
‫ل سنڈے ہیں نو میںِ آپ سے ک ِ‬ ‫اوکے ک ِ‬
‫ض بہیں ہوگا۔ِ‬
‫کسی کو اغیرا ِ‬
‫نو‪ ،‬میں بہی کہوں گی کہ ا یتے قرینڈ کے شاتھ خا رہی ہوں اور آپ قکر مت کریں آپِ کا بامِ‬
‫ل تھی بہیں آنے گا کیوبکہ میں بہیں خاہتی کہ وپر جی آپ کے‬ ‫شب معامالت میں بالک ِ‬
‫م نعلق کجھ تھی ایسا ویسا سوجیں۔ِ‬
‫ض بہیں ہے اور تھر ہم صرف‬‫ت ِم اگر ابہیں یناباِ خاہتی ہو نو ینا شکتی ہو مجھے کونی اغیرا ِ‬
‫دوشت ہی نو ہیں‪ ،‬علی اجمد نے کہا۔‬
‫خلے ابہیں تھ ِر کتھی ینا دوں گیِ با‪ ِ،‬پری زیب نے کہا۔‬
‫اپز نِو وش ییونی قل‪ ،‬نو تھ ِر کل ملتے ہیں۔‪ ،‬علی اجمد نے کہا نو اس نے خدا خافظ نولِ کر‬
‫قون کاٹ دبا۔ِ‬
‫اگلے دن وہ وایٹ کلر کی شارٹ قراک اور بابیس کے شاتھ خنکٹ بہن کر باہ ِر ئکلی نو شمرہ‬
‫نے اسے جیرابگی سے دبکھا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 69‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫کدھِر خا رہی ہو تم؟ِ‬
‫ابک قری نڈ کے شاتھ کافی پہ خا رہی ہوں‪ ،‬وہ ایتی نونی ین ِ‬
‫ل کو کستے ہونے نولی۔ِ‬
‫کون قرینڈ‪ ،‬لڑکا ہے کنا۔ِ‬
‫شمرہ نے جوبک کر نوجھا نو اس نے ایناتِ میں ش ِر ہال دبا۔ِ‬
‫ک‬‫ب‬
‫کونی صرورت بہیں کسی لڑکے سے ملتے خانے کی‪ ،‬شمرہ نے آ یں دکھانے ہونے کہا۔ِ‬
‫ھ‬
‫مما بلیز ا یسے مت کنا کرو بار اور دادو آپ شمجھاؤ با ایتی بہوِ کو‪ ،‬وہ جھال کر نولی۔ِ‬
‫خانے دو بہو ابک دن ہی نو تخوں نے اتخوانے کرباِ ہوبا ہے‪ ،‬جودھری اعظ ِم نے کہا۔ِ‬
‫پہ شب آپ کی سہہ ہے اباجی‪ ،‬شمرہ جھال کر نولی۔‬
‫تھوڑی دپر میں وایس آ خاؤں گیِ بلیز میں نے وعدہ کنا ان سے‪ ،‬وہ النچاینہ ابداز میںِ نولی۔‬
‫نو ت ِم اسے کہو کہ گھ ِر آِ خانے ہ ِم جود بِہاں کافی ینا کر بال دیں گے اسے‪ ،‬شمرہ نے کہا۔‬
‫اگر میں خاہتی نو آپ سے جھوٹ تھی نول شکتی تھی مگر میں نے آپ سے سِچ نوال نو اب‬
‫آپ ایتی بیتی کا اعینار کریں با مما میںِ وعدہ کرنی ہوں کہ میں دو گھیتے کے ابدر ابدر وایس آ‬
‫خاؤں گی‪ ،‬بلی ِز مانِ خا یتے با۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 70‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫اجھا تھنک ہے اورِ خلدی آبا‪ ،‬شمرہ نے کہا۔۔ِ‬
‫اووووہ تھینک نو مما‪ ،،،‬نو آر دا بیشٹ۔۔ وہ شمرہ کے رجسار پر کس کرنے ہونے نولی ِ۔‬
‫خدا خافظ دادو‪ ،‬وہ ینگِ اتھاِ کر پیزی سے باہِر کی خایب تھاگِ گتی۔‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫علی اجمد بک شک سے ینار ہو کر کافیِ شاپ بہنچا نو اردِ گرد موجود ہ ِر لڑکی کیِ ئگاہِ وہ جود پہ‬
‫ل ہوِ خانی‬‫مچسوس کر رہاِ تھا‪ ،‬اس کیِ پرسنالتی ہی ایتی خارمنگِ تھی کہ ہِر لڑکی جود تخود ماب ِ‬
‫تھی۔‬
‫وہ ا یتے بینل پہ بیتھ کر پری زیب کا ای نطار کرنے لگا۔ِ‬
‫ل ہونیِ اور منالسی ئگاہوں سے اردِ گرد دبکھتے لگی۔ِ‬‫کجھ باتِچ دس میٹ ئعدِ وہ ابدر داخ ِ‬
‫علی اجمد کی ئگاہیں اس پہ ج ِم گتی تھی‪ ،‬بالشنہ وہ جسین بہت تھی۔‬
‫علی اجمد نے ہاتھ ہالبا نو وہ مسکرانی ہونی اس کی طرف آنے لگی۔ِ‬
‫علی اجمد نے کھڑے ہوِ کر اسے کرسی بیش کی۔۔ِ‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 71‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫تھینک نو‪ ،‬وہ ہلکاِ شا مسکرانے ہونے بیتھ گتی ِ۔‬
‫الیٹ سے منک اپ میں تھی وہ بہاں موجود ہِر لڑکی کو ینجھے جھوڑِ رہی تھی‪ ،‬ہِر ابک ان‬
‫دونوں کو سنایسی ئگاہوں سے دبکھ رہا تھا۔ِ‬
‫کویسی کافی لیں گی آپ؟‬
‫کولڈ‪ ،‬وہ پریت نولی۔ِ‬
‫ایتی ہاٹ ہیں آپِ اور کافی کولڈ‪ ،‬وہ اس کیِ طرف جھکتے ہونے نوال۔ِ‬
‫اس کا چہرہ شرم سے شرخ ہو گناِ تھاِ اور بلکیں لرزنے لگی تھیں۔۔ِ‬
‫علی اجمد نے دلچستی سے اسے دبکھا۔۔ِ‬
‫تھ ِر علی اجمد اس سے جھونے مونے سوال کربا رہا اور ینِچ میں وہِ اسے کونی باِ کونی معتی‬
‫جیِز جملہ نول د ینا تھا کہ جس کی وجہ سے اس کی نولتی یند ہو گتی تھی۔‬
‫تھ ِر کافی بیتے کے ئعد علی اجمد نے اسے گھ ِر کے باہِر جھوڑا نو وہ اپر کر گیٹ کی طرف‬
‫پڑھی۔‬
‫علی اجمد اگر پہ گھابل ہو خکیِ ہے نو یمہیں بلٹ کر صرورِ د بکھے گی‪ ،‬وہِ پڑپڑابا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 72‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ل‬ ‫ک‬‫ب‬ ‫ہ‬‫ب‬
‫تھ ِر وہ گیٹ کے باس نچی اور بلٹ کر اسے د ھتے گی۔ِ‬
‫علی اجمد نے ہاتھ ہالبا اس نے تھی جواب میں ہاتھ ہالبا اور ابدر کی طرف پڑھِ گتی۔‬
‫اس کے چہرے پر قاتچاپہ مسکراہٹ یمودارِ ہو گتی۔‬
‫تھ ِر وہ زنِ سے گاڑی اڑابا ہواِ وہاں سے ئک ِ‬
‫ل گنا۔ِ‬
‫اگلے دن وہ گاؤں بہنچا نو صوفنہ اسے کمرے میں لے آنی۔ِ‬
‫کہاں بکِ بہنچا معاملہ علی؟‬
‫آپ قکر مت کریں ماں اور وہ لڑکی بہت خلد اس گھ ِر کی ہہو یتے گی‪ ،‬علی نے اس کا ہاتھ‬
‫ا یتے ہاتھ میں لیتے ہونے کہا۔ِ‬
‫جو تھی کربا ہے خلدی کرو اور اس کے ئعدِ میزہ کو یمہاری ماں یناِ کر تھنخوں گی اورِ قوری‬
‫شادی کربا اور اس کے ئعد اسے لے کر گاؤں میں آبا اور یمہارے بابا اس بات پر بہت‬
‫جوش ہوں گے‪ ،‬صوفنہ نے کہا نو اس نے اینات میںِ شِر ہال دبا۔ِ‬
‫پری زیب کجھ دنوں میں ہی اس کے بہت کلوز آِ خکی تھی اورِ آج علی نے اسے دوبارہ‬
‫سے ریسیوریٹ میں لنِچ کے لتے بلوابا تھا اورِ اسے پرنوز کرنے کا سوخا تھا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 73‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫وہ جب لنِچ کرکے قارغِ ہونے نو علی نے ایتی باکٹ سے ابک مجملیِ ڈینہ ئکالی اور اسے‬
‫کھولنا ہوا وہ اتھ کر اس کے باس آبا اور زمین پہ گھیتے کے ب ِ‬
‫ل بیتھ گنا۔ِ‬
‫ول نو میری می پری زیب‪ ،‬اس کے پرنوز پہ وہ جیرابگی سے اسے دبکھتے لگی۔ِ‬
‫ج‬
‫ھ‬ ‫ھج‬
‫تھ ِر اس کے چہرے پہ خنا کی شرجی جھا گتی اور اس نے کتے ہونے ہاتھ آگے پڑھابا۔ِ‬
‫علی اجمد نے اس کے ہاتھ میں ربگِ بہنا دی۔‬
‫گ‬ ‫ق‬ ‫ئ‬ ‫ج‬‫م‬ ‫ھ‬ ‫ت‬
‫آج رات کو میں ایتی مام کو نِج رہا ہوں اور ھے ین ہے کہ یمہارے شب ھ ِر والے‬
‫شادی کے لتے مان خابیں گے۔ِ‬
‫بالکل وہ مان خابیں گے ابک نو و یسےِ تھی آپ میری یسند ہے دوشرا آپِ شب کو تھی‬
‫بہت یسند ہے‪ ،‬ہمیسہ ہمارے گھ ِر میں آپ کی بابیں کیِ خانی ہیں‪ ،‬بابا‪ ،‬دادو‪ ،‬وپر جی شب‬
‫لوگ آپ سے بہت امیریس ہیں‪ ،‬وہ جمکتےِ چہرے سے نولی۔‬
‫تھینک گاڈ کہ ہمارے درمنان کونی ظال ِم شماج بہیں ہوگا اور و یسے تھی میں بہتِ خلد‬
‫شادی کربا خاہنا ہوں اور ایتی شادی کے ئعد ت ِم پڑھانی خاری رکھنا مجھے اس باتِ پر کونی‬
‫ض بہیں ہوگا‪ ،‬علی اجمد نے اس کے ہاتھ پہ ہاتھ رکھتے ہونے کہا۔‬ ‫اغیرا ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 74‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫وہ شرمگیںِ ابدازِ میں مسکراِ دی۔ِ‬
‫تھ ِر رات کو علی اجمد ایتی ماں کی ذانی مالزمہ کو ایتی ماں ینا کر انِ شب سے م نعارف کرواباِ‬
‫اور وہ تھی صوفنہ جودھراین کی مالزمہ تھی اور اس قدر شاطِر دماغ کی کجھ دپر میں ہی وہ‬
‫شب کو امیریس کر خکی تھی۔‬
‫خ یت کو تھی لے آنے‪ ،‬اخابک سے پری ز یب نے کہا۔ِ‬
‫ل ہ ِم نے خ یت کو بہیں ینابا کہ میرا اور آپِ کا رشنہ ہو رہا ہے میںِ اسے شرپراپز‬‫وہ دراص ِ‬
‫ل خ یت گاؤں وایس خلی گتی ہے ا یتے فتملی کے باس‪ ،‬ابگزیم ِز خت ِم‬ ‫د ینا خاہ نا تھا اور ک ِ‬
‫ہونے ہیں نو شب اسے باد کر رہے تھے اور و یسے تھی اس کے شاتھ ہمارا کونی رشنہ‬
‫بہیں ہے ہمارے رستے داروں کی تچی ہے‪ ،‬میزہ نے کہا۔۔ِ‬
‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ش ت‬
‫اووووووہ مجھے لگا کہ آپ کیِ گی نچی ہے وہ‪ ،‬اور مِنڈم جب گاؤں خانی ہے نو تھر اس‬
‫سے رائطہ تھی ممکن بہیں ہوبا کیوبکہ وہاں شگن ِ‬
‫ل ایسو ہیں‪ ،‬وہ افشردہ سی نولی۔ِ‬
‫‪،‬کونی بات بہیں آپ کی مالقات اس سے ہو خانے گی اورِ شادی پہ نو وہ آنے گی ہی با‬
‫میزہ نے کہا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 75‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫کنا مطلب شادی آپ خلدی کربا خا ہتے ہیں؟ اعظ ِم جودھری نے کہا۔ِ‬
‫ل آپ نو خا یتے ہیں کہ علی کی عم ِر بہت زبادہ ہوگتی ہے نو میرا بہلے سے ہی‬‫جی دراص ِ‬
‫ارادہ تھا کہ جب پہ وایس آنے گا نو اس کی ج ھٹ منگتی یٹ یناہ کر دیں گے اور اس‬
‫ی‬ ‫ک‬ ‫ج‬‫ن‬ ‫ی‬
‫کے ئعد مجھے عمرے کے لتے خابا ہے‪ ،‬نو میرے ھے خنال ر ھتے کے لتے اس کی یوی‬
‫ہوگی نو مجھے کونی یپیشن تھی ب ِہیں ہوگی‪ ،‬وہِ خلدی سے نولی ِ۔‬
‫علی نے اس کے پراغتماد ابداز پہ اسے سنایسی ئگاہوں سے دبکھا۔ِ‬
‫نو تھ ِر کب رکھناِ خا ہتے ہیں آپِ لوگ شادی؟ جودھری جواد نے نوجھا۔‬
‫اسی ہقتے کے اینڈ پہ۔۔‬
‫پہ نو بہت خلدی ہے‪ ،‬آپ نو خا یتے ہیں کہ لڑکی والوں کے لتے یناری اور وہ تھی ایتی‬
‫خلدی ینِاری بہت مشک ِ‬
‫ل کامِ ہوبا ہے نوں یناری کربا‪ ،‬شمرہ نے کہا۔ِ‬
‫بہن ہمیں کجھ تھی بہیں خا ہتے صرف آپ کی بیتی خا ہتےِ اور آپ سے خالی ہاتھ ہی‬
‫خا ہتے‪ ،‬میزہ کی باتِ پہ وہ بہت مناپر ہونے تھے۔‬
‫تھ ِر اگلے ہقتے کے سنارٹ میں ان کی شادی طے کر دی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 76‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫پہ دن جیسے پر لگاِ کر گزر گتے تھے۔ِ‬
‫تھ ِر اس کا اورِ علی اجمد کا ئکاح ہو گنا تھا۔ِ‬
‫علی اجمد شرشار شا اسے لے کر گاؤں کے لتے ئک ِ‬
‫ل پڑا۔ِ‬
‫ہ ِم کدھر خا رہے ہیں؟ وہ دلچستی سے نوجھتے لگی۔ِ‬
‫یمہاری دوشت سے ملوانے اور یمہیں دبکھ کر شب شرپراپز رہِ خابیں گے اورِ یمہارےِ لتے نو‬
‫اس سے تھی پڑا شرپراپز ہوگا اور ت ِم وہ شرپراپز دبکھ کر جیران رہ خاؤ گی‪ ،‬علی اجمد نے کہا نو‬
‫وہ شرما گتی۔ِ‬
‫ابک بلخ مسکراہٹ علی کے چہرےِ پہ تھن ِ‬
‫ل گتی۔‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫عال ِم کو آباِ قابا زمییوں سے جوبلی بالباِ گنا تھاِ وہ جوبلی بہنچا نو جودھری سہنل اور صوفنہ باہِر‬
‫پڑے لکڑی کے تخت پہ بیت ھے تھے۔‬
‫کنا ہوا نی نی شابیں‪ ،‬وہ مؤدباپہ ابداز میں نوال۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 77‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ارے عال ِم بہی میں کب سے نوجھ رہا مگر جودھراین کہے خاِ رہی کہ ای نطار کریں۔‪ ،‬جودھری‬
‫سہن ِ‬
‫ل نے جھال کر کہا۔ِ‬
‫لو ای نطار خت ِم ہو گنا‪ ،‬میزہ کالک کا تھال لے آ‪ ،‬علی اجمد کی گاڑی ر کتے ہی ابہوں نے میزہ‬
‫کو ئکار کر کہا۔ِ‬
‫شب لوگ جیرابگی سے اسے دبکھتے لگے۔‬
‫تھ ِر علی گاڑی سے ئکال اور دوشری شاینڈ سے دولہن ئکلتی دبکھ کر جوبک گتے۔‬
‫پہ شب کنا ہے علی اجمد؟ جودھری سہن ِ‬
‫ل جیرابگی سے نوجھتے لگا۔ِ‬
‫عال ِم تھی جیرابگی سے شب دبکھ رہا تھا۔ِ‬
‫وہ لڑکی مسکرانی ہونی شا متے آنی۔ِ‬
‫ب‬ ‫ت‬
‫ل‬ ‫ک‬
‫ل لب نِچ کر صوفنہ جودھراین کو د ھتے گے۔‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫جودھری سہن ِ‬
‫جودھری صاجب پہ لڑکی اعظ ِم جودھری کیِ نونی اور جواد جودھری کی بیتی ہے‪ ،‬صوفنہ‬
‫جودھراین کی بات پہ عال ِم شاکت رہ گنا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 78‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫تھ ِر صوفنہ نے کالک کا تھالِ بکڑا اور ہاتھ پہ کالک لگا کر اس لڑکی پریِ زیب کے منہ پہ‬
‫لگانی۔ِ‬
‫پہ ‪ ،‬پہ کنا بدیمیزی ہے اور علی کس طرح کا اسنقنال کر رہے ہیں پہ خاہ ِ‬
‫ل لوگ‪ ،‬پری‬
‫زیب کے الفاظ منہ میں ہی تھے کہ صوفنہ جودھراین کا ہاتھ اتھا اور زور دارِ ت ھیِڑ اس کے‬
‫منہ پہ پڑا۔‬
‫پری زیب نے سہ ِم کر علی اجمد کو دبکھا جو کہ آگے پڑھ کر صوفنہ کے کندھے پہ بازو تھنال‬
‫حکا تھا۔ِ‬
‫یمہیں ینا ہے کہ ِہ ِم کون ہیں؟ جودھری سہن ِ‬
‫ل نے عرا کر نوجھا۔ِ‬
‫مم‪ ،‬میںِ بہیں خایتی اورِ علی پہ شب کنا ہو رہا ہے‪ ،‬وہ پڑپ اتھی تھی۔‬
‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ت‬
‫عال ِم نے لب نِچ کر ش ِر جھکا لنا۔ِ‬
‫پہ سحص خایتی ہو کون ہے‪ ،‬صوفنہ نے عال ِم کی طرف اشارہ کرنے ہونے نوجھا۔ِ‬
‫وہ تھنگی ئگاہوں سے اسے دبکھتے لگی۔ِ‬
‫گ‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ک‬‫ب‬
‫ل تی۔‬‫پہ یمہارا سگا پِڑا تھانی عال ِم جواد جودھری ہے‪ ،‬صوفنہ کی بات پہ اس کی آ یں ِ‬
‫ھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 79‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫عال ِم اس لڑکی کو لے خاؤ اور خا کر شرویٹ کوارپر میں بہنچا دو۔۔۔ِ‬
‫جیسا آپ کا خک ِم نیِ نی شابیں‪ ،‬وہ مؤدباپہ ابداز میں نوال۔ِ‬
‫فجِر ہے آپ پہ جودھراین‪ ،‬وایس مڑنے عال ِم کے کانوں سے جودھری سہن ِ‬
‫ل کی آواز بکرانی۔ِ‬
‫تھ ِر وہ لڑکی عال ِم کے شاتھ شرویٹ کوارپر میں آ گتی۔‬
‫عال ِم اسے جھوڑ کر مڑا نو اس نے عال ِم کاِ بازو تھام لنا۔ِ‬
‫آپ‪ ،‬آپ سِچ میں میرے تھانی ہیں۔ِ‬
‫معلوم بہیں‪ ،‬وہِ شرد لہچے میں نوال اور وہاں سے لمتے لمتے ڈبگِ تھربا آؤٹ ہاؤس آِ گنا۔۔‬
‫ت‬ ‫ت‬‫ی‬‫ب‬
‫ب‬
‫ل ہوا نو ہاینہ صوفے پہ ھی نی وی د کھ رہی ھی ِ۔‬ ‫وہ ا یتے کمرےِ میں داخ ِ‬
‫مجھے ینا لگا کہ ونی کے طور پہ اب یمہاری بہن تھی بہاں بہنِچ خکی ہے؟ اس کے‬
‫استھزاینہ ابدازِ پہ اس کے کیڑے ئکا لتے ہاتھ تھ ِم گتے تھے۔ِ‬
‫میرا اس دیناِ میں کسی سے کونی رشنہ بہیں ہے‪ ،‬وہ سناٹ لہچے میں نوال۔۔ِ‬
‫رینلی۔ کسی سے کونی رشنِہ بہیں ہے نو اس دن ت ِم ئکل نف میںِ تھے نو نے ہوسی کے‬
‫عال ِم میں ایتی ماں کو کیوں ئکار رہے تھے۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 80‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ئکل نف میں ہمیسہ ماں کا لقظ ہی اکیِر ئکلنا ہے‪ ،‬اس میں کونی جیرابگیِ والی بات بہیں‬
‫ہے‪ ،‬وہ ہیوز سناٹِ لہچے میںِ نوال اور کیڑے لے کر شاور لیتے کے لتے واش روم کی طرف‬
‫پڑھ گنا۔ِ‬
‫ک‬‫ب‬
‫وہ ایتی شردی میں تھنڈےِ تخ بانی کے ینچے کھڑا تھا‪ ،‬اس نے کرب سے آ یں یند کر‬
‫ھ‬
‫لیں‪ ،‬کب سے ضنط کتے ہونے آیسو جھلک ا تھے تھے۔ِ‬
‫وہ پیری بہن ہے عال ِم راخیوت‪ ،‬ا یتے خابدان سے ملتے کے لتے پرسوںِ پڑباِ ہے نوں اور‬
‫جب باری آنی نو اس طرح جپ کیسے رہ شکنا ہے‪ ،‬فصور یمھارےِ پڑوں کا تھاِ وہ نو جھونی‬
‫سی ہے اور یمہاری ہی طرح مطلوم جو کہ ا یتے پڑوں کی کتے ہونے گناہوں کی شزا تھگیتے‬
‫ھ‬ ‫ج‬
‫کے لتے جوبلی میں النی گتی ہے۔‪ ،‬اس کا صمیِر اسے ھوڑ رہا تھا۔ِ‬
‫ج‬‫ن‬
‫بہا کر وہ قارغ ہوا اور کچن کی طرف پڑھ گنا۔‬
‫اس نے خانے ینانی اور ابک گھویٹ ل نا نو گھویٹ جیسے خِل ِ‬
‫ق میں ابک گنا تھا۔ِ‬
‫اس نے خانے کو بین ِ‬
‫ل پہ رکھا اور قرتِج سے ابڈا پربڈِ ئکال کر اس نے ینانے اورِ پرے میں‬
‫رکھ کر شرویٹ کوارپر کی طرفِ آ گنا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 81‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ب‬
‫وہ ابدر داخل ہوا نو پری ز یب گھییوں میں شِر د یتے یتھی ہونی تھی۔ِ‬
‫م‬‫م‬‫ہم‬
‫ا ممم‪ ،‬وہِ کھنکھارا نو اس نے شِر اتھا کر دبکھا۔ِ‬
‫ب‬
‫مسلسل رونے سے اس کی آ کھیں شرخ ہونی تھیں۔ِ‬
‫کھابا کھا لو‪ ،‬وہ پرےِ اس کے شا متے رکھتے ہونے نوال۔‬
‫وہ اس کی بات پر شِر جھنکِ کر دوبارہ سے بہلی نوزیشن میں بیتھ گتی تھی۔‬
‫لڑکی میں ت ِم سے مچاطب ہوں‪ ،‬کھابا کھا لو ورپہ بہاں یمہیں کونی کھابا بہیں دے گا تھوکی مِر‬
‫خاؤ گی۔ِ‬
‫کیوں کر رہے ہیں آپ میرے شاتھ پہ ہمدردی‪ ،‬جب آپ کو میرا اور ایناِ رشنہ معلومِ‬
‫بہیں تھ ِر کس رستے سے آپ مجھے آدھی رات کو کھابا کھالنے آنے ہیں‪ ،‬مجھے صرف ای نا‬
‫معلوم ہے کہ آپ اس گھر کے نوکر ہیں نوِ نوکر کو ا یتے مالک کی ییوی سے ہمدردی کیوں ہو‬
‫رہی ہے؟ وہ شِر اتھا کر عصے سے نولی۔‬
‫دبکھوِ لڑکی یمہیں جو کہنا ہے ئعدِ میں کہتی رہنا اتھی فی الچال کھابا کھا لو پہ پہ ہو کہ کونی آ‬
‫خانے اور تھر یمہیں کھاباِ بہیں کھانے دباِ خانے گا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 82‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫کیوں‪ ،‬خدا ہیں پہ لوگ؟ میں بہیں ان لوگوں سے ڈرنی ان لوگوں نے میرے شاتھ‬
‫دھوکا کنا ہے اور ان کو اس دھوکے کیِ شزا صرور دوں گی۔‪ ،‬وہ عصے سے نولی۔‬
‫ق کر لیتی ہو لڑکی تم۔۔ِ‬
‫اجھا مذا ِ‬
‫میرا بام پریِ زیب ہے لڑکی بہیں‪ ،‬وہ عصے سے نولی۔‬
‫وہ گہرا شایس تھربا ہوا اتھ کر کھڑا ہوگنا۔ِ‬
‫اگر دل خاہے نو کھا لینا کیوں کہ پہ شاری زبدگی کا روباِ ہے اور پہ رونے کے لتے تھ ِی‬
‫ظافت کی صرورت ہوگی‪ ،‬عالم نِے سناٹ لہچے میں کہا۔ِ‬
‫آپ میرے تھانیِ بہیں ہو شکتے‪ ،‬میرے تھانی اگر ہونے نو مجھےِ درد د یتے والوں کا منہ‬
‫نوڑ د یتے۔ِ‬
‫ق تھی‬ ‫میں نے کب کہا کہ میں یمہارے تھانی ہوں اور مجھے یمہارا تھانی بیتے کا کونی سو ِ‬
‫بہیں ہے‪ ،‬ایسای یت کے باطے بہاں پر آباِ تھا‪ ،‬مگر کجھ لوگوں کو شابد ایسای یت تھی راس‬
‫بہیں آنی‪ ،‬کھابا ہوگاِ نو کھا لینا ورپہ تھاڑ میں خاؤ‪ ،‬عال ِم نے شرد لہچے میں کہا اور باہر ئکال نو‬
‫ت‬ ‫ب‬ ‫ک‬ ‫ب‬
‫باہِر کھڑی استھزاینہ ابداز میں اسے د تی ہاینہ کو د کھ کر تھک گنا۔ِ‬
‫ھ‬ ‫ھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 83‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫تھ ِر شر جھنک کر وہ آگے پڑھ گنا۔ِ‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫ل ہونِی۔ِ‬ ‫ہایِنِہ نے طیِزپِہ ابداز ِمِیںِ ہ نکارا تھرا اور تھ ِر دروازہ کھول کر ابدر داخ ِ‬
‫جوئصورت نو ت ِم کافِی ہو مگر میِرے تھانِیِ نے یم ِہِیں تھ ِر تھِی گھاس ب ِہِیںِ ڈالی۔ِ‬
‫ِمِیں کونِی خانورِ ب ِہِیں ہوں کہ آپ کا تھانِی مجھے گھاس ڈالے گا مگر اِ ِبک بات آپ کو ینا‬
‫دوں آپ کے تھانِی کو جھوڑوں گی بہِِیں‪ ،‬پِری ِزیِب نے ئفرت تھرے ابداز مِِیں کہاِ۔ِ‬
‫ق کر ِلِیتِی ہو تم‪ ،‬پِہ سحص جو اتھِی بِہاں سے گِنِا ہے یمہارا تھانِی‪ ِ،‬پِہ سحص‬
‫ہاہاہاہاہا‪ ،‬اجھا مذا ِ‬
‫اس گاؤں کا غنڈہ ہے‪ ،‬آس باس اور دور دراز کے عالقوں کے لوگ ڈرنے ِہِیں اس سے‬
‫‪،‬مگر ہمارے شا متے پِہ ا ِبک مجھ ِر کے پراپر ہے اور جب خا ِہِیں اسے ہ ِم مس ِ‬
‫ل شکتے ِہیِں‬
‫ہایِنِہ نے بلخ لہچے ِمِیں کہا۔ِ‬
‫پِہ آپ کا نوکر ہے میِرا تھانِی ب ِہِیں۔۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 84‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫وہ صرفِ ا ِبک نوکر ب ِہِیں ہے‪،‬وہ یمہارا تھانِی تھِی ہے اور میِرا سوہ ِر تھِی بدفسمتِی سے‪ ،‬ہایِنِہ‬
‫ب‬
‫نے کہا نو اس کی آ کھِِیں جیِرت سے ت ِھ ِنل گتِی ِ۔‬
‫پِہ‪ ،‬پِہ آپ کے سوہِر تھِی ہِِیں؟ وہ شاکڈ سِی نولی ِ۔‬
‫جِی ہاں اور یمہارے خابدان کی بدفسمتِی کہ پرسوں بہلے بِِیتے کو ہارا تھاِ اور اب بِِیتِی کو تھِی‬
‫ہار د ِبا‪ ،‬ہایِنِہ نے طیِزپِہ ابداز ِمِیں کہاِ۔ِ‬
‫تھ ِر اس کے کھانے کیِ پرے اتھا کر باہر ئک ِ‬
‫ل آنِی۔ِ‬
‫صنِح ہونے ہِی وہ صوفِنِہ جودھراین کے شا متے رات کی شب با ِبِیں ینا خِکی تھِِیں۔ِ‬
‫ودھری کو تھِی‪ ،‬صوفِنِہ دھاڑ کر کہا۔‬
‫اس لڑکی کو تھِی بلواؤ اورِ عال ِم ج ِ‬
‫مالزمہ پِیِزی سے باہِر کی خایب پڑھ گتِی۔‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫اذان پِری ِزیِب کے لِ یِپ باپِ پہ اس کی ئصِوپِِریِں د ِبکھ رہا تھا اور ہ ِر ئصِوپِر ِمِیںِ اس کے‬
‫شاتھ خ یت موجود تھِی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 85‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫وہ اس کی معصومِ یِت پہ گھابل ہو رہا تھا۔ِ‬
‫م‬
‫تھ ِر کمل ئصِوپِِریِں د ِبکھتے کے ئعد اس نے لِ یِپ باپِ یند کِنِا اور سونے کے لتے یِنِڈِ کی‬
‫طرف پڑھ گِنِا۔ِ‬
‫ھ‬ ‫ج‬ ‫ک‬‫ب‬
‫اس نے ِلپِیتے ہِی آ ِِیں موبِدیِں نو ِم سے خ یت کا ہرہ شا متے آگِنِا‪ ،‬وہ ہڑپڑا کر لِدی‬
‫خ‬ ‫چ‬ ‫ھ‬
‫سے اتھ کر ِبِیتھ گِنِا۔‬
‫اوفقققققفِ کِنِا کر رہا ہے نو؟ وہ پڑپڑا ِبا۔ِ‬
‫ل خاِ کر اس سے م ِ‬
‫ل لے‪ ،‬اس کے ابدر سے آواز‬ ‫یم ِہِیں یِنِار ہوِ گِنِا ہے خ یت سے اور ک ِ‬
‫آنِی۔‬
‫خدا ِبا ِکِیسےِ ملوں گا وہ نو بِہاںِ پر موجود ہِی ب ِہِیں ہے‪ ،‬وہ پڑپڑا ِبا۔ِ‬
‫تھ ِر جود سے الجھتے ہونے وہ ابِ سِوبِا اسے ینا ب ِہِیں خال صنِح جب آبکھ کھلیِ نو شمرہ باشنہ‬
‫ب‬
‫یِنِار کرکے ِِیتھِی تھِِیں۔۔ِ‬
‫پِری ِزیِب با ستے پہ ب ِہِیں آنِی ا یتے سوہِر کے شاتھ؟ اس نے نوجھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 86‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫وہ اس کا ِمِی ِسنِِج آبِا تھا کہ وہ گاؤں خ یت سے ملتے خا رہِی ہے اور وہاں پر ان کاِ خابدان‬
‫تھِی ہے با نو اس لتے وہاں خاباِ تھِی صروِری بینا تھا اور کونِی بات بہِِیںِ ہم ان کی ک ِ‬
‫ل‬
‫دغوت ِکریِں گے‪ ،‬شمرہ نے کہا۔ِ‬
‫اس نے اینات ِمِیں ش ِر ہال دِ ِبا۔ِ‬
‫ل پہ گا ِڑی رکی نو وہ ارد گردِ د ِبکھتے لگا‪ ،‬جب تھِی‬
‫باشنہ کرنے کے ئعد وہ گھ ِر سے ئکال نو شگن ِ‬
‫اس کی ئگاہ دا ِبِیں طرف گتِی نو اس گا ِڑی مِِیں خ یت کو د ِبکھ کر جوبک گِنِا۔ِ‬
‫خ یت‪ ،،‬اووووہ لگنا وایس آ گتے ِہِیں شب گاؤں سے‪ ،‬وہ پڑپڑا ِبا‪ ،‬تھ ِر شگن ِ‬
‫ل کھلتے ِہِیں اس‬
‫نے گا ِڑی خ یت کی گا ِڑی کے ِینِجھے لگا ِدیِ۔‬
‫گا ِڑی جب کالِج کے شا متے رکی نو خ یت اپر کر ابدر کی خایب پڑھتے لِگی تھِی کہ وہ خلِدی‬
‫سے گا ِڑی سے اپر کر اس کی خایب ل نکاِ۔ِ‬
‫خ یت‪ ،،،،‬اس کے ئکارنے پر وہ مِڑ کر اسے د ِبکھتے لِگی۔ِ‬
‫ہانے‪ِ ،‬کِیسے ِہِیں آپ؟ وہ مسکرانے ہونےِ نوجھتے لِگی۔‬
‫بِہہہہہ ا ِت ِم گڈ‪ ،،‬اورِ پِری ِزیِب ِکِیسی ہے؟ اس نے نوجھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 87‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫‪،‬کِنِا مطلب‪ ،‬پِہ بات آپ مجھ سے کِیِوں نوجھ رہے ِہِیں ہالبکہ پِہ میِرا سوال ہوباِ خا ہتے‬
‫خ یت نے کہا۔ِ‬
‫‪،‬واٹ‪ ،‬اس کی شا ِدی یمہارےِ خاجو سے ہونِی ہے اور ت ِم سے ملتے کے لتے گاؤں گتِی ہے‬
‫وہ جیِرابِگیِ سے نوال۔‬
‫کِنِا‪،‬؟ ِل ِنکن ِمِیں نو دو دن بہلے ہِی گاؤں سے سہِر ِمِیں آ گتِی تھِی اور مجھے نو کسی نے ینابِا‬
‫ہِی ب ِہِیں کہ خاجو کی شا ِدی پِری ِزیِب سے ہو رہِی ہے دادو شا ِبِیں اور دادا شا ِبِیں نےِ‬
‫تھِی ب ِہِیں یناباِ۔ ارے ِبار میِرےِ شگے اکلونے خاجو ِہِیں‪ ،‬خ یت نے کہا۔ِ‬
‫ب‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ش ت‬
‫پِہ‪ ،‬پِہ کِنِا کہہ رہِی ہو آپ اور شِر نے نو یناِبِا کہ آپ ان کی ِگیِ ِنِِچی ِہِیں ہے‪ ،‬اذان‬
‫نے میوجش ابداز ِمِیں کہا۔ِ‬
‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ش ت‬
‫ِمِیں ان کِی ِگی ِنِِچی ہوں‪ ،‬وہ لب کا یتے ہونے نولی۔‬
‫یمہ ِاری خاجو پِری سے شا ِدی کرکے اسے ت ِم سے ملوانے کے لتے یمہارےِ گاؤں لے کر‬
‫گتے ِہِیں‪ ،‬وہ نے ِجِیتِی سے نوال۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 88‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ں سے اگر ان کی شا ِدی تھِی نو ابہوںِ نے مجھے‬‫ِمِیں دو دنِ بہلے ہِی وایس آ گتِی تھِی گاؤ ِ‬
‫ل کِیِوں بہِِیں کِنِا‪ ،‬وہِ لب کا یتے ہونے نولی۔‬
‫شا ِدی مِِیں شام ِ‬
‫آپ کے گاؤں کا بام کِنِا ہے‪ ،‬مجھے اتھِی اور اسی وفت پِری ِزیِب سے ملناِ ہے‪ ،‬اس نے‬
‫نےبانِی سے کہا۔ِ‬
‫کِلنِان گاؤں‪ ،‬الل جِوِبلی۔۔۔۔۔ِ‬
‫خ یت کی بات پہ اسے زِمِین و آشمان گھومتے ئظِر آنے۔ِ‬
‫ودھری ہے‪ ،‬وہ کا بیتے لہچے مِِیں نوال۔ِ‬
‫لج ِ‬ ‫یت‪ ،‬یمہارے دد‪ ،‬دادا کا بام شسس‪ ،‬سِہ ِن ِ‬
‫جِی ہاں مگر آپ کو ِکِیسے ینا‪،‬؟ وہ جیِرابِگی سے نولی ِ۔‬
‫وہ تھاگنا ہوا وایس مڑا اور آبدھی طوقان کی طرح گا ِڑی موڑبا گھر کے لتے ئکال مگر آدھِے‬
‫را ستے ِمِیں ہِی اس نے ایتِی گا ِڑی کو پِرِبکِ لگاِباِ اور تھ ِر اسیِربِینگِ پر شر رکھ کر تھوٹ‬
‫تھوٹ کر رو دباِ۔ِ‬
‫اینا پڑا دھوکہ‪ ،‬جس سے ش ِاری زبدگی ہ ِم ڈرنے رہے وہِی ہو گِنِا اور علی شِر پر مِِیں نے اینا‬
‫اعینار کِنِا اور ابہوں نے مجھے دھوکا د ِبا‪ِ ،‬مِیںِ جھوڑوں گا ب ِہِیں اب ِہِیں‪ ،‬وہِ عراِ ِبا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 89‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫تھ ِر اس نے گھر کا یمیِر مالباِ۔ِ‬
‫ہِ ِنلو مام مِِیں ص ِروری مِپِینگِ کے شلسلے مِیِں سہِر سے باہ ِر خا رہا ہوں نو آپ لوگِ میِراِ‬
‫ای نطارِ مت ِکنِجتے گا‪ ،‬وہ ا یتے لہچے کو ہموار کرنے ہونے نوال۔‬
‫ِل ِنکن ایتِی اخابک۔۔۔ِ‬
‫جِی مام وہ علی ش ِر ب ِہِیں ہے نو ان کے حصے کا کام تھِی نو مجھے کربا پڑےِ گا با‪ ،‬وہ ا یتے‬
‫آیسو ابدر‬
‫دھِک ِنلتے ہونے نوال۔۔ِ‬
‫اجھا خلو تھِنِک ہے اور جِیِریِت سے خابا اورِ جِیِریِت سے آبا‪ ،‬شمرہ نے کہا۔ِ‬
‫اس نے خدا خافظ کہہ کر قون یند کِنِا اور گا ِڑی کو کِلنِان کی طرفِ موڑ لِنِا۔۔ِ‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 90‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫وہ ن ِوری رات رونِی رہِی تھِی‪ ،‬جس کی آبکھ کا ا ِبک آیسوِ پرداشت ب ِہِیں کِنِا خابا تھا‪ ،‬آج وہ‬
‫الڈلی آیسوؤں کے در ِبا بہا رہِی تھِی مگر اسے جپ کروانے واال کونِی بہِِیں تھا‪ ،‬رات کہ آخِری‬
‫بہِر اس کی آبکھ لگِ گتِی تھِی۔‬
‫تھ ِر اسے کسی کی ا یتےِ قِریِب آوازِ سنانِیِ ِدی۔‬
‫ھ‬ ‫ج‬
‫اےےےےے خ ِ‬
‫ل اتھ نِی نِی شا ِبیِں بال رہِی ِہِیں پِیِرے کو‪ ،‬میزہ نے اسے نجھوڑ‬
‫کر کہا۔ِ‬
‫پِری ِزیِب نے اتھ کر ا یتے بال ش ِمِیتےِ اورِ تھ ِر دو ینا اوڑھتِی ہونِی وہ میزہ کے ِینِجھے باہِر‬
‫ئک ِ‬
‫ل آنِی۔‬
‫باہِر ضچنِ ِمِیں کل جِِیسا ہِی ماجول قات ِم تھاِ۔‬
‫وہ جپ خاپ اِ ِبک شایِنِڈ پہ ک ِھڑی ہو گتِی۔ِ‬
‫ل ہوا۔ِ‬‫کجھ دپِر ئعد عال ِم ابدر داخ ِ‬
‫جِی پڑے شا ِبِیں آپ نے مجھے ِبادِ قرما ِبا‪ ِ،‬عال ِم نے باس آکر مؤدباپہ ابداز مِِیں نوجھا۔۔ِ‬
‫صوفِنِہ آگے پڑھی اور ا ِبک زور دار ت ھیڑ عال ِم کے چہرے پہ پڑا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 91‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫پِری ِزیِب کا منہ جیِرت سے کھ ِ‬
‫ل گِناِ اور اسے شِر جھکانے کھڑے عال ِم پہ عصہ آ رہا تھا۔ِ‬
‫یمہ ِاری ہمت کِِیسے ہونِی ہم ِاری اخازت کے ئغِیِِر اس لڑکی کو کھابا ِبِیش کرنے کی‪ ،‬صوفِنِہ نے‬
‫ِخنِخ کر کہا۔۔ِ‬
‫ل سی دکھ ِرہی تھِ ِی۔‬
‫پِری ِزیِب نے اس غورت کو ئفرتِ سے د ِبکھاِ جو کہ اسے کسی خِڑِب ِ‬
‫اگر رات کو ِمِیں وہاںِ پہ گتِی ہونِی نو پِہ مِنِڈم نو کھابا کھا خکی ہونِی‪ ،‬ہایِنِہ کی بات پہ پِریِ‬
‫اگواری کی لہر اتھِی تھِی۔‬
‫ِزیِب کے ابدر ب ِ‬
‫معافِی خاہ نا ہوںِ نِی نِی شا ِبِیں‪ ،‬وہ شر جھکانے نوال۔‬
‫علطی ت ِم نے کی ہے نو شزا نو ملے گی‪ ،‬آجِ کھِِییوں ِمِیں پِرِبکیِر کیِ تچانے تم ہ ِ‬
‫ل جونوں گے‬
‫اور وہ تھِی ینگے بدن‪ ،‬صوفِنِہ جودھراین کی بات پہ وہ شاکت ہو گتِی تھِی ِ۔‬
‫کس قدر نےجس اور ظال ِم لوگ ِہِیں آپ‪ ،‬وہ عصے سے نولی۔‬
‫لڑکی یمہ ِاری ایتِی خراتِ کہ ت ِم میِرےِ آگے زبان خالؤ‪ ،‬صوفِنِہ اس پہ جھیتِی اور اس کی گِدی‬
‫کے بالوں سے اسے خکڑ کر اس پہ خالنِی اور تھ ِر اسے زورِ سے آگے دھِک ِنال اور اس سے‬
‫بہلے کہ وہ گرنِی کہ کسی نے اسے تھام لِنِا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 92‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫اس نے شِر اتھا کر د ِبکھا نو علی اجمد تھا۔ِ‬
‫وہ ا ِبک جھنکے سے ِینِجھے ہتِی اور ئفرتِ سے منہ ت ھیِِر لِنِا۔ِ‬
‫خانور ہے شب کے شب بِہاں‪ ،‬وہ ئفرت سے زمِِین پہ تھو کتے ہونے نولی ِ۔‬
‫نِو تچ‪ ،،،‬ہایِنِہ نے ا ِبک زوردار ت ھیِڑ مارا۔ِ‬
‫اس کے ہوییوں کے کناروں سے جون ئک ِ‬
‫ل پڑا تھاِ۔ِ‬
‫یمہارے ابدر اینا دمِ ج ِم ہے اور اب د ِبکھوں گی کہ کب بک رہنا ہے‪ ،‬میزہ اسے خاکرِ بہہ‬
‫خانے ِمِیں یندِ کر دو‪ ،‬صوفِنِہ نے کہا۔ِ‬
‫ماں خانے دےِ با‪ ِ،‬علی اجمد نےاجِینِار نول اتھا۔ِ‬
‫ت ِم میِرےِ معا ملے ِمِیںِ مت نولو مناقق ایسان‪ ،‬وہ ایتہانِی بدیمیِزی سے نولی۔‬
‫ھ‬ ‫ت‬
‫علی لب ِِنِچ کر رہ گِناِ تھاِ۔ِ‬
‫ی‬

‫تھ ِر وہ میزہ کے شاتھ یِنِچے بہہ خانے ِمِیں آ گتِی‪ ،‬باگوار سی نو اس کے باک سے بکرانِیِ نو‬
‫اسے ائکانِی آنے لِگی تھِی۔ِ‬
‫تھ ِر گ ھپ ابدھیِرے مِِیں وہ سہ ِم کر اِ ِبک شایِنِڈ پہ ِبِیتھ گتِی تھِی ِ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 93‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫مما‪ ،‬بابا‪ ،‬دادو‪ِ ،‬وپِر جِی بلیِِز مجھے تچاِ ِلِیں‪ ،‬وہ پڑپ کر نولی اور تھ ِر گھییوں ِمِیں ش ِر دےِ کر‬
‫پڑپ پڑپ کر روِدی۔ِ‬
‫باخانے کیتے گھیتے یِ یِت خکے تھے اس باِربِک فِنِدخانے مِِیں اورِ ا ِبک دنِ مِِیں وہ ایتِی ئکِل نِف‬
‫پہ اینا رو خِکی تھِی کہ اس کے ابدر شکت ب ِہِیں رہِی تھِی کہ ِمزِبد آیسو بہانے۔ِ‬
‫ل گزرے اورِ باِرِبک کمرے کا دروازہ کھال اور الیٹ آن ہونِی نو اس نے ا ِبکِ جھنکے سے‬ ‫کجھ ب ِ‬
‫شِر اتھاِباِ نو شا متے علی اجمد کھڑا تھا۔ِ‬
‫وہ ا ِبک جھنکے سے اتھِی اور اس کا ِگریِنان بکڑ لِنِا۔ِ‬
‫ِک یِوں‪ِ ،‬کیِوں کِنِا ایِسا‪ ،‬اس دھوکے سے بہیِر تھا کہ آپ مجھے خان سے مار دِ یِتے‪ ،‬آپ ‪ ِ،‬آپ‬
‫ق کے ب ِ‬
‫ل‬ ‫سے اس قدر یِنِار اور اعینار کِناِ اور آپ نے صرف ئفرت کی مجھ سے‪ ،‬کِیِوں وہ خل ِ‬
‫خالنِی۔‬
‫تھ ِر وہ ہوش و جواس سے یِ نِگاپہ ہو کر اس کی بابہوں مِِیں گر خِکیِ تھِی۔‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 94‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ب‬
‫ل کر رہا تھا‪ ،‬اس کی شرخ آ کھِِیں اس کے دل کو جِیِر گتِی تھِی‬
‫‪،‬علی اجمد بہت نے ِجِیتِی ِف ِن ِ‬
‫پِہ بات سِچ تھِی کہ وہ خانے اتچانے مِِیں اس سے مجیت کر ِبِیتھا تھا‪ ،‬اس کی معصومِ یِت‬
‫ل کر دبِا تھاِ۔ِ‬‫نے اسے گھاب ِ‬
‫شارا دن وہ نے ِجِیتِی ِمِیں کنا اور رات ہونِی نو شب کے سونے کے ئعد وہ بہہ خانے کی‬
‫طرف پڑھ گِنِا۔ِ‬
‫اس نے الیٹ آن کی نو پِری ِزیِب نے ا ِبک جھنکے سے شِر اتھاِ ِبا اور تھر پِیِزی سے اتھ‬
‫ل ہوش و جواس سے یِ نِگاپہ ہو کر اس کِیِ‬ ‫کر اس کا ِگریِنان بکڑ کر خالنِی اور دوشرےِ ب ِ‬
‫بابہوںِ ِمِیں جھول گتِی تھِی۔‬
‫علی نے اسے گود ِمِیں اتھاباِ اور اوپر الکر اس کے کمرے ِمِیں خاربانِیِ پہ لنا دبِا۔ِ‬
‫پ‬ ‫خ‬ ‫م‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ب‬
‫دوشری طرف کونِی یش‬ ‫پِری آ ِِیں ھولوں‪ ،‬وہ اس کا چہرہ ت ھنا کر اسے ئکارنے لگا گر ِ‬
‫ب ِہِیں ہونِی تھِی۔‬
‫تھ ِر اس نے بانِی کے ج ِھپِیتے مارے نو اس کے جس ِم ِمِیں خپیش ہونِی اور اس نے کرا ہتے‬
‫ل‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ب‬
‫ہونے آ ِِیں ھو ِِیں۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 95‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ِمِیں یمہارے لتے کجھ کھانے کے لتے البا ہوں۔‬
‫بہِِیں صرورت مجھے آپ کی ہمدرِدی کی اور تھوکی‪ ،‬یِنِاسی مِر خاؤں گی مگر یمہارے خابدان‬
‫کے گھ ِر کے بانِی کو تھِی منہ بہِِیں لگاؤں گِی‪ ،‬وہ ئفرت سے نولتِی علی کو سن کر گتِی۔ِ‬
‫یمہارا خابدان وہ ہے جس نے ہمارے خابدان کو پرباد کِناِ اور مِِیں نے نو صرف اب ِہِیں پِہ دکھ‬
‫سے روسناس کروابا خاہناِ ہوں جو ہ ِم نے سہا۔ یمہارے باپ نے میِرے تھانِی کو فنل کِنِا‬
‫تھاِ‬
‫بکواس‪ ،‬جھوٹ شب کا شب‪ ،‬آپ کا تھانِیِ ایتِی کرنونوں کی وجہ سے مرا تھا‪ِ ،‬کیِوبکہ وہِ ماربا‬
‫میِرے بابا کو خاہنا تھا مگر جود مر گِنِا اور اس بات کے گواہ تھِی تھے‪ ،‬وہ خالنِی۔ِ‬
‫‪،‬یم ِہِیں علط ائفارِمِیشن ِدی ہے‪ ،‬یمہارے باپ نے خان نوجھ کر میِرے تھانِی کو مارا تھا‬
‫علی اس کی بات پہ عصے سے نوال۔ِ‬
‫ق کرو علی اجمد تھ ِر بات کربا‪ ،‬جِیِِر اگر مارا تھِی تھا نو میِراِ تھانِیِ جب ونِی ِمِیں آ حکا‬ ‫خاکر تح ِقیِ ِ‬
‫ل کِیِوں کھِ ِنال‪ ،‬مجیت کا بابک کِنِا میِرے شاتھ‪ ،‬وہ عصے سے نولی۔‬ ‫تھا نو میِرے شاتھ پِہ ک ِھ ِن ِ‬
‫مجیت جھوٹ ب ِہِیں میِری‪ ،‬سِچ ِمِیں مجیت تھِی ت ِم سے مگر میِری ئفرت عالب آ گتِی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 96‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫مجیت ہونِی نو ئفرت کتھِی عالب پہ آنِی مسیِر علی اجمد‪ ،‬مگر اب مجھے جو ئفرتِ ہو گتِی ہے‬
‫اس کا نو آپ ابدازہ بہِِیں کر شکتے‪ ،‬وہِ ئفرت تھرےِ ابدازِ مِِیں نولی۔ِ‬
‫ل گِنِا۔ِ‬ ‫کھابا ت ِھنِجنا ہوں مالزمہ کے ہاتھ نو کھاِ لِِینا‪ ،‬علی اجمد نے کہا اور باہر ئک ِ‬
‫ت‬
‫تھ ِر میزہ کے ہاتھ اس نے کھابا ھخوابِا اور جود مرےِ ِِیں آِ ِگنِا۔ِ‬
‫م‬ ‫ک‬
‫ن ِوری رات وہ کرو ِبِیں بدلنا رہا تھا اور صنح اتھ کر وہ اس کے کمرے ِمِیں آِ ِبا نو کھابا پرےِ ِمِیں‬
‫ت‬ ‫ت‬‫ی‬‫م ب‬
‫جوں کا نوں پڑا تھا اورِ وہ ہیوزِ رات والی نوِزیِشن ِِیں ِِ ھِی ھِی۔‬
‫ت ِم نے کھابا ِکیِوں ب ِہِیں کھاِباِ۔ِ‬
‫ھ‬ ‫ک‬‫ب ئ سک ب‬
‫ل د ِ تِی پہ پڑے۔ِ‬‫ل فرت ِ‬ ‫زہِر دے دو مجھے باکہ آپ کی قا ِ‬
‫کیتِی صِدی ہو تم‪ ،‬یمہارا تھانِی نو ایِسا ب ِہِیں ہے۔‬
‫وہ میِرا تھانِی ب ِہِیں ہے اورِ پہ ہِی مانوں گی‪ ،‬کِیِوبکہ راخیوت کتھِی کسی کی عالمی ب ِہِیں کرنے‬
‫اور وہ اِ ِبک عالم اور پزدل ایسان ہے‪ ،‬جسےِ جو خاہنا نےعزت کربا ہے۔ِ‬
‫وہ پزدل ب ِہِیں اس گاؤں کا شب سے لڑاکو اور بہادر ایسان ہے‪ ،‬ہمارے دشمن اس سے‬
‫ڈرنے ِہِیں۔۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 97‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ہاہاہاہاہاہا‪ ،‬دوشروں کو ڈرا کر رکھتے واال شب سے پڑا پزدل ہوباِ ہے‪ ،‬لوگ ڈر سے آپ کِی‬
‫عزت ِکریِں نو وہ عزت ہِی کِنِا‪ ،‬بہادر ایسانِ سے لوگ ڈرا بہِِیں کرنے بلکہ یِنِارِ کِنِا کرنے‬
‫ہِِیں‪ ،‬وہ بلخ لہچے مِِیں نولی۔ِ‬
‫ِکنِا ہو تم‪ ،‬یم ِہِیں ڈرِ ب ِہِیں لگناِ کہ یمہ ِاری پِہ زبان درا ِزی یمہارا ئقصان کر شکتِی ہے‪ ،‬وہ گہرا‬
‫شایس تھرنے ہونے نوال۔‬
‫میِرا جینا ئقصان ہوبا تھا ہو گِناِ اور اسی ئقصان نے مجھے ابدر سے مار دِباِ کہ مجھے ِجِیتے کی یمنا‬
‫تھِی ب ِہِیں رہِی‪ ،‬آپ ِزِبادہ سے ِزِبادہِ مار ڈالِیِں گے نو سو ِ‬
‫ق سے مار یِتِے ِکیِوبکہ ِمِیں جود جِِینا‬
‫ب ِہِیں خاہتِی‪ ،‬وہ ئفرت سے نولتِی علی کو تھر سے سن کر گتِی تھِی۔‬
‫بہت ڈھِ یِٹ ہو تم‪ ِ،‬علی اجمد نے جھال کر کہا اور باہِر ئک ِ‬
‫ل گِناِ۔ِ‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫اذان نے گا ِڑی کِلنِان گاؤں کے نو ِلِیس اسپِِیشن کے شا متے روکی اور اپر کر پِیِزی سے ابدر‬
‫کی خایب پڑھ گِناِ۔ِ‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 98‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫مجھے ا ِبک ِکتِمن ِلِین لکھوانِی ہے‪ ،‬اس نے ِبِیت ھتے ہونے کہا۔ِ‬
‫ہاں جِی نولوں‪ ،‬کایسپِِین ِ‬
‫ل نے رجسیِر کھو لتے ہونے کہا۔ِ‬
‫ل اجمد نے میِری بہن کو زپردستِی بِہاں رکھاِ ہے اور مجھے‬ ‫ودھری سِہ ِن ِ‬
‫ودھری علی اجمد اور ج ِ‬
‫ج ِ‬
‫ل نے جیِرابِگی سے دِ ِبکھا۔ِ‬‫میِری بہن خا ہتے‪ ،‬اس کیِ بات پہ کایسپِِین ِ‬
‫ل‬
‫آپ کی ِکتِمن ِلِین ایسنکیر صاجب ِِیں گے‪ِِ ،‬یں لوابا ہوں‪ ،‬کا ِِ ِ‬
‫ل نے کہا اور ابدر کی‬ ‫ن‬ ‫ی‬ ‫پ‬ ‫س‬‫ی‬ ‫ب‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫خایب پڑھ گِنِا۔ِ‬


‫کافِی دپِر گزر گتِی وہ نو ب ِہِیں آباِ مگر ا ِبک سحص ابدر داخ ِ‬
‫ل ہواِ اور اس کا کشرنِی بدن اسے کافِی‬
‫ہِِینڈش ِم ینا رہاِ تھا۔ِ‬
‫کس نے رنورٹ لکھوانِی شا ِبِیں کے خالف‪ ،‬وہ سحص عراِ کر نوال۔ِ‬
‫ِمِیں نے لکھوانِی ہے۔ِ‬
‫یمہ ِاری ایتِی ہمت‪ ،‬وہ اس پہ جھیناِ اور اسےِ اتھا کر زمِِین پہ ینخ دباِ۔ِ‬
‫اذان عصے سے اتھا اور اس پہ جھیناِ۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 99‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫عال ِم صاجب بلیِِز پِہ لڑانِی باہِر خا کر کر ِلِیں‪ ،‬ایسنکیِر کی بات پہ اس کے عال ِم کے ِگریِنان‬
‫‪.‬کی طرفِ پڑھتے ہاتھ تھم گتے‬
‫عال ِم اسے ِگریِنان سے بکڑے باہر ئکال اور اسے باہِر آکر اتھا کر دور ینچاِ۔ِ‬
‫اذان کو ایِسا مچسوس ہوا ِجِیسے اس کی ش ِاریِ ہِڈِباں نوٹ گتِی ہوں‪ ،‬تھ ِر عال ِم نے اسے النوں‬
‫گھویسوں سے مار مار کر ادھ موا کر دباِ تھاِ۔ِ ‪،‬‬
‫مگر اس نے مزاجمت ب ِہِیں کی تھِی۔‬
‫اسے اتھا کر گاؤں سے باہِر تھِِینک آؤ‪ ،‬عالم نے عرا کر کہا۔ِ‬
‫اذان کا ذہن باِرِبِکیِ ِمِیں ڈوینا خال گِنِا۔ِ‬
‫تھ ِر اس کی آبکھ کھلِی نو وہ ہاسپِِین ِ‬
‫ل کے یِنِڈِ پہ لِِینا تھا۔ِ‬
‫وہ کرا ہتے ہونے اتھتے کی کوشش کرنے لگا۔ِ‬
‫ودھری اعظم نے کہا۔ِ‬ ‫ارے اذان پی ِر لِِیتے رہ‪ ،‬ج ِ‬
‫کس نے یمہارا پِہ خال کِنِا ا ِبک بار اس کی یسابدہِی کر دو ِمِیں اسے کِڑی سے کِڑی شزا دلواؤ‬
‫ودھری نے عصے سے کہا۔ِ‬
‫گا‪ ،‬جواد ج ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 100‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫اذان کی آبکھوں سے آیسوِ جھلک ا تھے۔ِ‬
‫کِنِا ہوا پیر؟ ینا مجھےِ۔۔ِ‬
‫کجھ بہِِیں دادو مِِیں تھِنِک ہوں‪ ،‬وہ آیسو ضنط کرنے ہونے نوال ِ۔‬
‫ودھری‬ ‫ظ‬‫ع‬
‫ل گتِی تھِی‪ ،‬ا ِم ج ِ‬‫ہ ِمِیں نو بِہاں ہاسپِِینل سے قون آ ِبا تھا نو ہم ِاری خان ہِی ئک ِ‬
‫نے ت ِم لہچے ِمِیں کہاِ۔ِ‬
‫ِکِیسے یناؤں آپ کو دادو کہ میِرا پِہ جشِر میِرے ا یتے شگے تھانِی نے کِنِا ہے‪ ،‬جو تجین ِمِیں‬
‫مجھے کاینا خت ھتےِ پہ پڑپ اتھنا تھاِ آج اسی نے نےدر ِدی سے مارا ہے‪ ،‬وہ اعظ ِم ج ِ‬
‫ودھری کی‬
‫طرف دِ ِبکھتے ہونے دلِ ہِی دل ِمِیں نوال۔‬
‫ودھری نے کہا اور اتھ کر وہ باہر ئک ِ‬
‫ل‬ ‫اجھا آرام کر اور مِِیں زرا ڈاکیِر سے م ِ‬
‫ل آؤں‪ ِ،‬جواد ج ِ‬
‫گتے۔‬
‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ل‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ب‬
‫اذان نے کرب سے آ ِِیں ی ند کر ِِیں ِیِں۔‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 101‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ہ‬‫ب‬
‫خ یت اتھِی گاؤں نِچی ھِی اور سِنِدھی ل ِی اجمد کے کمرے کی طرف پڑھ تِی‪ ،‬وہ دھاڑِ‬
‫گ‬ ‫ع‬ ‫ت‬

‫سے دروازہ کھولتِی ابدر داخ ِ‬


‫ل ہونِی۔ِ‬
‫ارے گِڑِبا ت ِم۔۔۔ِ علی اجمد نے مسکرا کر کہا۔‬
‫پِری ِزیِب کدھِر ہے؟ اس نے عصے سےِ نوجھا۔ِ‬
‫ت ِم اس معا ملے ِمِیں مت پڑو گِڑِبا‪ ،‬علیِ اجمد نے اس کے رجسار کو تھیت ھنانے ہونے کہا۔ِ‬
‫ِمِیں نے نوجھا پِری ِز یِب کدھِر ہے؟ وہ عصے سے نولی۔‬
‫پِہ کِنِا بدیمیِزی ہے خ یت‪ ،‬خاجو سے ا یِسے بات کرنے ِہِیں‪ ،‬صوفِنِہ جودھراین نے اسے ڈ بیتے‬
‫ہونے کہا۔ِ‬
‫ِمِیں نو صرفِ بدیمیِزی سے بات کر رہِی ہوں مگر پِہ نو اس سے گھِینِا کام کر خکے ِہِیں‪ ِ،‬وہ بلخ‬
‫لہچے ِمِیں نولی۔ِ‬
‫ودھری صاجب کے خالف رنورٹ لکھوانے جو اس کا تھانِی آبِا تھاِ اسے ت ِم نے ہِی ینا ِبا ہو‬
‫ج ِ‬
‫گا گاؤں کا‪ ،‬صوفِنِہ نے بازو دنوچ کر کہا۔ِ‬
‫کِنِا‪ ،‬بابا شا ِبِیں کے خالفِ اذان رنورٹ لکھوانے آ ِبا تھا کِنِا؟ علی اجمد نے جوبک کر نوجھا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 102‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ہاں مگر عال ِم نے اسے اس کی خگہ یناِ ِدیِ۔۔ِ‬
‫کِنِا کِنِا آپ نے اذان کے شاتھ‪ ،‬وہ نےقرِاری سے نولی۔‬
‫ل کے قا بلوں کے‬ ‫وہ یمہارا مسنلہ بہِِیں ہے۔ ِو یِسے تھِی یمہِیِں اور یمہ ِاریِ ماں کو شِکنِ ِ‬
‫شاتھ پِڑی ہمدرِدی رہِی ہے ہ ِمِیسہ‪ ،‬پِہ پِری ِزیِب عال ِم کی بہن ہے‪ ،‬صوفِنِہ کی بات پہ وہ‬
‫شاکڈ رہ گتِی تھِی۔‬
‫اب یم ِہِیں شمجھ آ گتِی ہو گی کہ ِمِیں نے پِری ِزیِب سے شا ِدی ِکیِوں کی‪ ،‬علی اجمد نے کہا۔‬
‫خ یت ا ِبک جھنکے سے ِمڑی اور باہِر ئک ِ‬
‫ل گتِی۔‬
‫تھ ِر ضچن کیِ طرفِ سے آنِی آوازوں پہ تھ ِم گتِی ِ۔‬
‫وہ سحص آپ کے خالفِ رنورٹ لکھوانے کِیِوں آ ِبا تھا شا ِبِیں‪ ،‬عال ِم کی آواز کانوں سے‬
‫بکرانِی۔ِ‬
‫وہ یم ِہِیں یناِ دوں گا عالم‪ ،‬فِیِ الچال اس معا ملے کو خت ِم کرو‪ ،‬اور وہ سحص دوبارہِ بِہاں ئظِر پہ‬
‫آنے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 103‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫جِی شا ِبِیں ایِسا ہِی ہوگا‪ ،‬اگر اس بارِ وہ آِ ِبا نوِ خان سے خانے گا‪ ،‬عالم کی بات پہ خ یت کا‬
‫جون کھول اتھا تھا۔ِ‬
‫ودھری‪ ،‬دل مِِیں درد نو‬‫کِنِا بات ہے آپِ کی‪ ،‬فس ِم سے انِوارڈ ملنا خا ہتے آپ کو مسیِر عال ِم ج ِ‬
‫ب ِہِیں اتھا ہوگا با ا یتے ہِی تھانِی کو نِوں نےدر ِدی سے مارنے ہونے‪ ،‬وہ بالی تچانِی ہونِی‬
‫طیِزپِہ ابداز ِمِیں نولی۔ِ‬
‫کک‪ ،‬کِنِا مطلب‪،‬؟ِ‬
‫دادا شا ِبِیں نے ب ِہِیں یناِ ِبا آپ کو کہ وہ سحص کون تھا نو مِِیں یناِ د ِیتِی ہوں‪ ،‬وہ سحصِ آپ‬
‫ن‬ ‫ج‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ت‬
‫ودھری تھا‪ ،‬خ یتِ کی بات پہ عال ِم لب ِِنِچ کر رہ گِنِا ھر ا ِبک کے سے‬
‫ھ‬ ‫ت‬ ‫کا اینا جون اذان ج ِ‬
‫مِڑ کر وہ وہاںِ سے ئک ِ‬
‫ل گِنِا۔ِ‬
‫مج‬ ‫ش‬
‫ت ِم کِنِا ھتِی ہو کہ عال ِم اس باتِ پہ ہمارے خالف ہو خانے گا‪ ،‬وہ میِرےِ اشاروں پہ‬
‫خلنا ہے‪ ،‬اسے ِمِیں اگر خک ِم دِ یِنا کہ اذان ج ِ‬
‫ودھری کو مار دو نو وہِ مار د یِنا۔ِ‬
‫اجھا وافعی‪ ،،‬اگر ا ِیسی بات تھِی نو تھر سِچ ی نا کر کِیِوں ب ِہِیں ت ِھنِچا تھا اذانِ کو مارنے کے‬
‫ودھری کتھِی ا یتے جون کے رسیوں کو خان سے‬ ‫لتے‪ ،‬ا ِبک جِیِِز پہ آپ ک نفرمِ ہے کہ عال ِم ج ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 104‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ب ِہِیں مار شکنا‪ ،‬کِیِوبکہ وہ اِ ِبک اجھا ایسانِ ہے اور اتھِی وہ خاہے آپ کے خالف ب ِہِیں مگر‬
‫جس دن اس نے جود کو بہچانِ لِنِا نو آپِ کِی خکمرانِی کا آخِری دن ہو گا‪ ،‬خ یت نے بلخ لہچے‬
‫مِِیں کہا۔ِ‬
‫بدیمیِِز لڑکی یمہ ِاری زبان ایتِی لمتِی ہو گتِی ہے‪ ،‬اگر ت ِم میِرے شِک ِن ِ‬
‫ل کا جون پہ ہونِی نو ِمیِں‬
‫یم ِہِیں کِڑی سے کِڑی شزا سناباِ۔ِ‬
‫ل اجمد کی ِبِیتِی ہوں اور مجھے شزا دے دیِں جو د ِیتِی‪ ،‬خ یت عصے‬ ‫تھول خا ِبِیں کہ ِمِیں شِکنِ ِ‬
‫سے نولی ِ۔‬
‫جودھراین اسے لے خاؤ اور خاِ کر اس کے کمرے ِمِیںِ یند کر دو اور اس کا کھابا‪ ،‬بِِینا اسی‬
‫کمرے ِمِیںِ ہو گا‪ ،‬پِہ مجھے ئظر پہ آنے نو بہیِر ہے۔‬
‫مجھے میِرے کمرےِ ِمِیں ب ِہِیںِ اسی بہہ خانے ِمِیں یند ِکریِں جس ِمِیں ج ِ‬
‫ق بات کہتے والوں‬
‫کو رکھا خابا ہے‪ ،‬وہ ئفرت سے نولی۔‬
‫خلو گِڑِبا بِہاں سے‪ ،‬علی اجمد نے اسے بازو سے بکڑا اور اس کے کمرے مِِیں لے آبِا۔ِ‬
‫جھوِڑیِں مجھے‪ ،‬وہ خالنِی۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 105‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫کِنِا ہو گِنِا ہے یم ِہِیں تم باباِ شا ِبِیں سے ا یِسے کِِیسے بات کر شکتِی ہو۔۔ِ‬
‫آپ کِِیسے کر شکتے ہِِیں پِہ خرکت‪ ،‬ا ِبک لڑکی کی زبدگی پرباد کرِدی آپ نے‪ ،‬وہ عصےِ سے نولی۔‬
‫ل کی بِِیتِی ہے‪ ،‬یمہارے بابا کے قا ب ِ‬
‫ل کی ِبِیتِی۔ِ‬ ‫وہ قا ب ِ‬
‫نو کِنِا کروں‪ ،‬ہللا نو کہتے کہ کونِی ایسان کسی دوشرے ایسان کے گناہوں کا نوجھ ب ِہِیں‬
‫ل ب ِہِیں کِنِا‪ ،‬پِہ‬
‫ل کی ِبِیتِی ہے نو اسے شزا ِک یِوں‪ ،‬اس نے نو فن ِ‬
‫اتھانے گا نو تھر وہ قا ب ِ‬
‫ا ِبک غِیِِر قانونِی بات ہے‪ ،‬وہ ت ِم لہچے ِمِیں نولی۔‬
‫اجھا آرام کرو تم‪،‬۔۔۔ِ‬
‫‪،‬خاجو بلیِِز اسے ئکِلِنف مت دیِں وہ شب کِی بہت الڈلی ہے اور ب ِہِیں سہہ بانے گی وہ درد‬
‫وہ شسک اتھِی تھِی۔‬
‫آرام کرو گِڑِبا‪ ،‬وہِ ئظِریِں خرابا ہواِ اتھ کھڑا ہوا اور تھ ِر کمرے سے باہِر ئک ِ‬
‫ل گِناِ‬
‫وہ بِکتِے ِمِیں منہ جھناِ کر تھوٹ تھوٹ کر روِدی۔‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 106‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫اس کے خل ِ‬
‫ق ِمِیںِ یِنِاس سے کا یتے ج ھب رہے تھے اور تھوک کِی وجہ سے نو وہ ادھ‬
‫مونِی ہونِی تھِی۔‬
‫وہ ا یتے کا بیتے وجود کو لے کر ک ِھڑی ہونِی اور اس کا شِر گھوما اور وہ زمِِینِ پر گرنِی خلیِ گتِی۔‬
‫تھ ِر جب اسے ہوش آِ ِبا نو وہ ا ِبک ہاسینل کے کمرے ِمِیں موجودِ تھِی‪ ،‬اس کے ابدر ِجِیسے‬
‫زبدگی کی یتِی لہر دوڑ گتِی تھِی‪ ،‬وہ پِیِزی سے اتھِی اور اس نے باہِر جھابک کر د ِبکھا نو علِی‬
‫اجمد ڈاکیِر سے بات کر رہاِ تھا۔ِ وہ دنِوار کےِ شاتھ ہونِی ہونِی باہ ِر ئکلی اور کوِرِبڈور سے ہونِی‬
‫ہونِی وہ اسناف روم کے ابدر داخ ِ‬
‫ل ہونِی سے ا ِبک نِویِ نِفارم بہن کر اس نے ماشک لگاِ ِبا اور‬
‫باہِر ئک ِ‬
‫ل آنِیِ۔ِ‬
‫تھ ِر وہِ علی اجمد کے باس سے سے گزرنِی ہونِی باہر ئکلی اور تھ ِر وہاں سے آنو کروا کر وہ‬
‫ہ‬‫ب‬
‫ن‬
‫یس اڈے پہ ِچی۔ ِ۔‬
‫کجھ دو گھیتے ِمِیں گا ِڑی الہور بہنِچ خِکی تھِی۔ِ‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ب‬ ‫ب‬
‫ا یتے سہِر ِمِیںِ ہنجتے ہِی اس کی آ ِِیں جھلک ا ھِی ھِی۔‬
‫ھ‬ ‫ک‬
‫ہ‬‫ب‬
‫ل ہونِیِ۔ِ‬ ‫خ‬ ‫ک‬ ‫ن‬
‫ودھری ہاؤس ِچی اور لڑ ھڑانے قدموں سے ابدر دا ِ‬ ‫وہ ِی ِنکسی کروا کر ج ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 107‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫الؤتِج ِمِیں ِبِیت ھے شب لوگ اسے د ِبکھ کر اتھِ کر کھڑےِ ہو گتے۔ِ‬
‫ودھری اعظم نےقرِاری سے نولے۔‬ ‫پیِر کِنِا ہوا یمہِِیں اور پِہ کِنِا خالت ینانِی ہے ت ِم نے‪ ،‬ج ِ‬
‫کب سے جود کو کبیرول کرنِی وہ ہار خِکی تھِی اور تھ ِر ہوش و جواس سے یِ نِگاپہ ہو کر وہ گرنِی‬
‫خلی گتِی۔‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫وہ گ ِم ص ِم شا ِبِیتھا باہِر دِ ِبکھ رہا تھا۔ِ‬


‫ل سے بہت ہِی گ ِم ص ِم ہو‪ ،‬اعظ ِم ج ِ‬
‫ودھری‬ ‫کِنِا باتِ ہے پیر‪ ،‬مِِیںِ د ِبکھ رہاِ ہوں کہ ت ِم ک ِ‬
‫نے نوجھا۔‬
‫ل مسکراہٹ النے ہونے نوال۔‬ ‫کجھ ب ِہِیں دادو یس ا یِسے ہِی‪ ،‬وہ بامشک ِ‬
‫اجھا خلو اتھو بہو نے خانے ینانِیِ ہے نو وہ کہہ رہِی تھِی کہ شب کے شاتھ آکر ِبِیتھ کر‬
‫بِییِو۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 108‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫جِی آپ خلتے ِمِیں دس میٹِ ِمِیں آبا ہوں‪ ،‬وہ آہشنہ سے نوال اور واش روم کی طرف پڑھ‬
‫گِنِا۔‬
‫منہ ہاتھ دھو کر وہ یِنِچے آبِا اور شب کے شاتھ ِبِیتھ گِنِا۔‬
‫ینا ب ِہِیں ہم ِاری گِڑبِا ِکِیسی ہوگی مجھے نو ایتِی ِباد آ رہِی ہے اس کی‪ ،‬شمرہ کی باتِ پہ اس کا‬
‫دل نوجہ کرنے لگا تھاِ اور خانے کاِ گھویٹ ِجِیسے خل ِ‬
‫ق مِِیں ابکِ گِنِا تھاِ۔ِ‬
‫ل کا پرابل ِم ہے بہو اور ملتےِ مالنے ِمِیں وفت نو لگِ خاباِ ہے نو ا ِبک دو دن ِمِیں‬
‫وہاں شگن ِ‬
‫آ خانے گی‪ ،‬اعظ ِم ج ِ‬
‫ودھری نے کہاِ۔ِ‬
‫تھ ِر اس سے بہلے کہ وہ مِزِبد کونِی بات کرنے کے ابدر داخ ِ‬
‫ل ہونِی پِری ِز یِب کو د ِبکھِ کر‬
‫وہ شب سنانے ِمِیں آِ گتے تھے۔ِ‬
‫تھ ِر وہِ پِیِزی سے اس کی طرف پڑھے اور اس سے بات ہِی کر رہے تھے کہ وہ نے ہوش‬
‫ہو کر زِمِین پر گرنِی خلی گتِی۔ِ‬
‫ہانے ہللا کِنِا ہوا میِری تِچی کو‪ ،‬شمرہ پڑپ کر نولی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 109‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫اور اس کے گرنے ِہِیں گم ص ِم سے ِبِیت ھے ہونے اذان کو ہوش آبِا اور پِیِزی سے اس کی‬
‫طرف پڑھا اور اسے گود مِِیںِ اتھا کر ابدر کی خایب پڑھ گِنِا۔ِ‬
‫جواد جوہ ِدری نے خلِدی سے ڈاکیِر کو قون کرکے بلوا لِنِا تھا۔ِ‬
‫لگنا ابہوںِ نے کتِی دنوں سے کجھ ب ِہِیں کھا ِبا اورِ کافِی سیِریِس ِمِیں تھِی ہِِیں‪ ،‬ڈاکیِر کی بات‬
‫ل‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ب‬
‫پہ اذان نے کرب سے آ ِِیں ِنِِچ ِِیں۔ِ‬
‫پِہ شب کِنِا ہو رہا ہے اور پِری ِزیِب کیِ پِہ خالت ِکیِوں ہونِی اور داماد جِی کہاں ہِِیں؟ شمرہ‬
‫نے پڑپ کر کہا۔ِ‬
‫اب نو پِری ِزیِب ہوش ِمِیں آنے گیِ نو ہِی ینا خلے گاِ۔ِ‬
‫ل آنِی‪ ،‬وہِ ت ِم لہچے‬
‫مم‪ ،‬مجھےِ ینا ہے‪ ،‬میِری گِڑبِا سِچ ِمِیں بہت بہادر ہے جو اس فِنِد سے ئک ِ‬
‫ِمِیں نوال۔ِ‬
‫کِنِا نولے خا رہے ہو اذان ت ِم اور کس کی فِنِد ِمِیں تھِی پِری ِز یِب؟ اعظ ِم ج ِ‬
‫ودھری‬
‫نے ِجِین ہو کر نوجھتے لگے ِ۔‬
‫ت‬ ‫ب‬
‫ت‬ ‫گ‬
‫ل تِی ھِی۔‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ک‬
‫ودھری کی فِنِد ِمِیں‪ ،‬اذان کی باتِ پہ ان شب کی آ ِِیںِ ِ ِ ِ‬
‫ھ‬ ‫لج ِ‬ ‫سِہ ِن ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 110‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫کک‪ ،‬کِنِا کہہ رہے ہو ت ِم اور یم ِہِیں پِہ بات کِِیسے ینا اور داماد جِی کی خان تھِی حظرے مِِیں‬
‫ہوگی‪ ،‬شمرہ پڑپ کر نولی۔‬
‫‪،‬آپ کے داماد جِی جود ا ِبکِ حظرہ ہِِیں کِیِوبکہِ وہ کونِی اور بہِِیں سِہ ِنل ج ِ‬
‫ودھری کا بِِینا ہے‬
‫اذان نے ان کے شروں پہ ت ِم تھوڑا تھاِ۔ِ‬
‫شمرہ نو پڑپ پڑپ کر رونے لگِ گتِی تھِی ِ۔‬
‫مما‪ ،‬بابا‪ ،‬دادو‪ِ ،‬وپِر جِی‪ ،‬بلیِِز ہِ ِنلپ می‪ ،‬اس کے نےہوسِی ِمِیں خال خال کر ابکو ئکارنے پہ وہ‬
‫جوبک کر مڑے اور پِیِزی سے اس پہ جھکے۔‬
‫تھ ِر وہ ِخنِخ مارنِی ہونِی اتھ کر ِبِیتھ گتِی اور شمرہ کے گلے لگِ کر تھوٹ تھوٹ کر روِدیِ۔ِ‬
‫یب‪ ،‬بابا شارے گِ یِٹ یند کردیِں وہ مجھے لے خانے گا‪ ،‬م ِم ‪ ،‬مِِیں اس چہتم ِمِیں ب ِہیِں خاباِ‬
‫خاہتِی‪ ،‬بلیِِز مما وہ شب بہت ظال ِم ہِِیں‪ ،‬وہ رونے ہونے نولتِی خا رہِی تھی۔‬
‫شسش ‪ ،‬شسش گِڑِبا کجھ ب ِہِیں ہوگا ہ ِم شب ہے با‪ ،‬اذان نے اسے ا یتے شاتھ لگانے‬
‫ہونے کہا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 111‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫وہ‪ ،‬وہاں وہ لوگ عال ِم تھانِیِ کے شاتھ بہت پرا شلوک کرنے ِہِیں‪ ،‬ان کو بات نے بات‬
‫نےعزت کرنے ہِِیں‪ ،‬وہ کا بیتے لہچے مِِیں نولتِی شب کے دل جِیِِڑ گتِی تھِی ِ۔‬
‫ب‬
‫ودھری نے کرب سے آ کھِِیں ِمنِِچ لِیِں اور شِر تھام کر ِبِیتھ گتے۔‬
‫جواد ج ِ‬
‫ِمِیں شب تھِ ِنک کر دوں گا‪ ،‬اذان نے اسے یسلی ِدی۔‬
‫مجھے ب ِہِیں لگناِ کہ کجھ تھِ ِنک ہوگا‪ ،‬بہت حظرباک ِہِیں وہ شب‪ ،‬مجھے نو ِئ ِقِین ب ِہِیںِ آ رہا کہ‬
‫ِمِیں ان کیِ فِنِد سے رہانِیِ باِ خِکی ہوں‪ ،‬وہ ت ِم لہچے ِمِیںِ نولی۔‬
‫اجھا ِزبِادہ سوجوں متِ اور آرام کرو‪ ،‬اذان نے اس کا رجسار تھیت ھنانے ہونے کہا اور تھ ِر‬
‫ب ِاری ب ِاریِ وہ شب اتھ کر باہ ِر ئک ِ‬
‫ل گتے۔ِ‬
‫اب کِنِا کربا ہے ابا جِی‪ ،‬جواد نے نوجھا۔ِ‬
‫ہ ِم جس ئقصان سے تجنا خا ہتے ت ھے وہ اب ہو حکا ہے جب ئقصان ہو حکا ہے نو اب ڈر‬
‫ڈر کر کِیسا جِِینا‪ ،‬اب ہ ِم شب اس ڈر کا شامنا ِکریِں گے۔۔ِ‬
‫کِنِا مطلب ِمِیں شمجھا ب ِہِیں؟ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 112‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ہ ِم شب کِلنِان وایس خا ِبِیں گے اور اب آمنا شامناِ ہوگا اور لڑانِی تھِی ہو گی‪ ،‬اور خِ یِت‬
‫ودھری کی بات پہ اذان نے پرسوچ ابدازِ مِیِں شِر‬ ‫تھِی ہم ِاری ہوگی اگر ہللاِ نے خاہا‪ ،‬اعظم ج ِ‬
‫ہال ِبا۔ِ‬
‫نو تھِ ِنک ہے ہ ِم لوگ اِ ِبک دو دنِ بک گاؤں کے لتے ئکلتے ِہِیں‪ ،‬اذان نے کہا نو شب‬
‫نے اینات ِمِیں شِر ہال دِ ِبا۔ِ‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫علی ڈاکیِر سے ملتے کے ئعد کمرے مِِیں آبِا نو پِری ِزیِب وہاں سے عایب تھِی‪ ،‬وہ ہڑپڑا کر‬
‫باہِر ئکال اور ارد گردِ د ِبکھتےِ لگا تھ ِر شا متے سے آنے عال ِم کی طرف پڑھ گِناِ۔ِ‬
‫عال ِم کِنِا ت ِم نے پِری ِز یِب کو د ِبکھا۔۔ِ‬
‫واٹ‪ ،‬پِری ِزیِب ابدر ب ِہِیں ہے‪ ،‬وہ نے ِجِیتِی سے نوال۔‬
‫اووووہ گاڈ اس کی طِیِنغت تھِ ِنک ب ِہِیں ہے اور ک ِہِیں وہ نےہوش پہ ہو خانے‪ ،‬علی نے‬
‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ت‬
‫لب ِِنِچ کر کہا۔ِ‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 113‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫مجھے لگنا کہ وہ کسی رکسے مِِیں ِبِیتھ کر یس اڈے کی طرف گتِی ہوگی‪ ،‬عالم نے کہا۔ِ‬
‫ہاں بالکل‪ ،‬خلو خلِدی کرو ہمِِیں اس کا ِینِجھا کربا ہے۔ِ‬
‫تھ ِر وہ دونوں یس اڈےِ پہ بہنچے نو ا ِبک پرس کے لناس مِِیں ملیوس لڑکی کو دِ ِبکھ کر جوبک‬
‫گتے۔‬
‫وہ رہِی جھونے شا ِبِیں‪ ،‬عال ِم نے کہا اور آگے پڑھتے لگاِ نو علی نے اسے ہاتھ بکڑ کر روک‬
‫لِنِا۔ِ‬
‫ھ‬ ‫ت‬
‫خانے دو اسے عالم‪ ،‬علی نے لب ِِنِچ کر کہا۔ِ‬
‫ی‬

‫مگر‪ ،،،،‬یس جپ خاپ گا ِڑی کو یس کے ِیِنجھے رکھوں اور جب بک وہ ایتِی میزل پہ ب ِہیِں‬
‫بہنِچ خانِی ت ِم ِینِجھے رہوِ گے اور ِمِیںِ گھر خا کرِ بات سیتھالنا ہوں‪ ،‬علی اسے جیِران و پِریِسان‬
‫جھوڑ کر وایس مِڑ گِنِا۔ِ‬
‫ودھری باہِر ضچنِ ِمِیں ِبِیت ھے تھے۔ِ‬
‫لج ِ‬‫وہ گھ ِر بہنچا نو صوفِنِہ جودھراین اورِ سِہ ِن ِ‬
‫وہ لڑکی کو ب ِہِیں النے‪،‬؟‬
‫ل وہِ لڑکی ہاسپِِینل سے عایب ہو گتِی۔۔‬
‫وہ بابا شابِِیں دراص ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 114‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫کِنِا؟ اور ت ِم نے اسے ڈھوبڈنے کِی تچانے گھ ِر آ گتے۔ صوفِنِہ عصے سے نولی۔‬
‫ماں عال ِم گِنِا ہے ڈھوبڈنے‪ ،‬وہ ئظِریِں خرانے ہونے نوال اور تھ ِر ابدر کی خایب پڑھ گِنِا۔ِ‬
‫کمرے مِِیںِ آکر اس نے دو بِِین گہرے شایس تھرے اور قِریِش ہونے کے لتے واش‬
‫روم کی خایب پڑھ گِناِ۔ِ‬
‫ودھری نے ِجِیتِی سے باہِر بہ ِ‬
‫ل رہے تھے۔ِ‬ ‫لج ِ‬‫تھ ِر کجھ دپِر آرام کرکے باہر آبِا نو سِہ ِن ِ‬
‫کِنِا ہوا باباِ شا ِبِیں؟ِ‬
‫پِہ عال ِم اتھِی بک آباِ ِک یِوں ب ِہِیں ہے‪ ،‬وہ جھال کر نولے۔‬
‫بابا شا ِبِیں آِ خانے گا آپ آرام سے ِبِیتھ خابِِیں‪ ،‬وہ آہشنہ سے نوال۔‬
‫کجھ دپِر ئعد عال ِم ابدر آبا د ِبکھانِیِ دبِا۔ِ‬
‫ودھری نے نوجھا۔‬ ‫لج ِ‬ ‫عال ِم وہ لڑکی کدھر ہے؟ سِہ ِن ِ‬
‫وہ پڑے شرکار ب ِہِیں ملیِ مجھے‪ ،‬وہِ شِر جھکا کر نوال۔‬
‫ملی ب ِہِیں کہ ت ِم نے تھگا ِدی عالم ج ِ‬
‫ودھری ‪ ،‬ہایِنِہ نے باس آکر کہا۔ِ‬
‫علی اجمد ہڑپڑا کر عال ِم کو د ِبکھتے لگا جو کہ جپ خاپ کھڑا تھا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 115‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ش‬
‫یمہ ِاری خاموسِی کو کِنِا مجھوں؟ِ‬
‫بابا شابِِیں عالم کتھِی عد ِاری بہِِیں کربا اورِ آپ ہایِنِہ کی بات پہ مسکوک مت ہوںِ اور وہ لڑکی‬
‫ہو شکنا کہ اتھِی تھِی گاؤں مِِیں ہو اورِ کہِِیں جھتِی ہونِی ہو اور آدمِیِوں کو تھِ ِنال دیِں ڈھوبڈ‬
‫ِلِیں گے‪ ،‬علی نے خلِدی سے کہا۔‬
‫ہاں تھِ ِنک ہے‪ ،‬عال ِم ت ِم ا یتےِ شب آد ِمیِوں کو نورے گاؤں مِِیں ت ِھ ِنال دو وہِ لڑکی ئکلتِی‬
‫ب ِہِیں خا ہتے۔۔ِ‬
‫جِی پڑے شرکار‪ ،‬عال ِم نے مؤدباپہ ابداز ِمِیںِ کہا۔ِ‬
‫ِمِیں تھِی شاتھ خلنا ہوں یمہارے‪ ،‬علی اجمد نے کہا اور تھ ِر عالم کے شاتھ باہِر آِ گِنِا۔ِ‬
‫جھونے شا ِبِیں یِنِار ہو گِنِا ہے آپِ کو‪ ،‬علی اجمد جو جپ خاپ گا ِڑی سے باپِر دِ ِبکھ رہا تھا‬
‫عال ِم کی بات پہ گڑپڑا گِنِا۔ِ‬
‫ایِسا کجھ ب ِہِیں ہے‪ ،‬علی اجمد کی بات پہ عال ِم قہفہ لگا کر ہیس پڑا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 116‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫آج تھ ِر سے وہِی تجین واال پرم جو شا علی اجمد ئظِر آ ِبا‪ ،‬اس دن وہ لڑکی کو جب آپ‬
‫دھوکے سے النے تھے نو بہت دکھ ہوا تھا کہ آپ نے پِہ کِنِا مگر آج جو آپ نے کِنِا نو‬
‫اس سے معلوم ہوا کہ آپ کے ابدر کیِ وفتِی ئفرت مِر گتِی ہے‪ ،‬عال ِم نے مسکراِ کر کہاِ۔‬
‫ہوووووں یس اسے ئکِلِنف ِمِیں د ِبکھاِ ب ِہِیں خا رہا تھا‪ ،‬علی اجمد نے ئگاہِِیں خرانے ہونے‬
‫کہا۔ِ‬
‫‪ِ ،‬بہی نو مجیت ہے شا ِبِیں اور ا ِبک مجیت ہِی نو ایتِی ظافیور جِیِِز ہے جو ئفرت کو مار د ِیتِی ہے‬
‫عال ِم کی بات پہ علی اجمد نے شِر جھ نکاِ۔ِ‬
‫جِیِریِت سے بہنِچ گتِی تھِی وہ گھ ِر۔ِ‬
‫جِی جھونے شا ِبِیں‪ ،‬عال ِم کے جواب پہ اس کی روح ِمِیں شکون شا اپر گِنِا تھاِ۔ِ‬
‫گا ِڑی کو قارم ہاؤس لے خاؤںِ اور وہاں خاکر آرام کروں گا‪ ،‬علی اجمد نے کہا۔ِ‬
‫جِی بہیر‪ ،‬عال ِم نے کہا اورِ تھ ِر گا ِڑیِ قارم ہاؤس کی طرف موڑ دِ ِبا۔۔ِ‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 117‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫عال ِم کمرے مِِیں داخل ہوا نو ہایِنِہ نِی ِوی د ِبکھ رہِی تھِی۔ ِ۔‬
‫یمہ ِاری بہنِ ملی کہ بہِِیں؟ ہایِنِہ نے نوجھا۔ِ‬
‫بہِِیں ملی‪ ،‬وہ شر جھنک کر شرٹِ ابارنے لگا۔ِ‬
‫ت ِم نے جود کو کافِی فٹ رکھا ہے‪ ،‬لڑکِنِاں نو بہت مرنِی ہوں گی‪ ،‬ہایِنِہ کی بات پہ اس کے‬
‫وارڈروب کی طرف پڑھتے قدم رک گتے۔ِ‬
‫کتھِی غور ب ِہِیں کِنِا ِمِیں نے‪ ،‬وہ مڑنے ہونے نوال۔‬
‫ہایِنِہ اتھ کر خلتِی ہونِی باس آنِی۔ِ‬
‫سِیتے پہ بازو لِیپِیتے‬ ‫اگر ت ِم قا ب ِ‬
‫ل کے بِِیتے پہ ہونے نو ِمِیں ت ِم سے صرور مجیت کرنِی‪ ،‬وہِ ِ‬
‫ہونے نولی۔‬
‫ب‬ ‫ت‬ ‫ب‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ب ب‬
‫ل کاِ بِِیناِ نو‬ ‫مجیت پِہ شب ِہِیں د ِ تِی جب ہونِی ہونِی نو قا ِ‬
‫ل سے ھِی ہو خانِی اور قا ِ‬
‫بہت دور رہ خابا‪ ،‬عال ِم نے سناٹِ لہچے ِمِیںِ کہا۔ِ‬
‫یم ِہِیں مجھ سے مجیت ہے۔۔؟ وہ تھیِویِں احکا کر نولی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 118‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ب ِہِیں۔۔۔۔۔ ِبک لقطِی جواب دے کر وہ مڑنے لگاِ نو ہایِنِہ نے عصے سے اس کاِ بازو دنوچ‬
‫لِنِا۔ِ‬
‫ک‬ ‫مج‬ ‫ش‬
‫ت ِم جود کو کِنِا ھتے ہو‪ ،‬ہِِیں کہ لِِینڈ الرڈِ ہو‪ ،‬وہ صے سے نولی۔ِ‬
‫ع‬
‫ب‬ ‫ج‬‫م‬ ‫ش‬
‫ِمِیں جود کو کجھ ب ِہِیں ھنا‪ ،‬آپِ نے ا ِک سوال کِنِا اورِ ِِیں نے جواب دےِ دبِا‪ ،‬وہ‬
‫م‬
‫آہشنہ سے اینا بازو جھڑوانے ہونے نوال۔ِ‬
‫صنِح مجھے سہر خابا ہے ا ِبکِ ہاسپِِین ِ‬
‫ل کاِ وزٹ کربا ہے نو یم ِہِیں اگر بابا شا ِبِیںِ شاتھ خانے کا‬
‫ک ِہِیں نو ائکار کر د یِنا۔۔ِ‬
‫پڑے شرکار کے خک ِم کو ِمِیں بال ب ِہِیںِ شکنا‪ ،‬وہ نےباپر ابداز ِمِیں نوال۔ِ‬
‫ل ِخنِِچی۔ِ‬
‫ق کے ب ِ‬ ‫اور جو ِمِیں یم ِہِیں خک ِم دے رہِی ہوں اس کا کِنِا‪ ،‬وہ خل ِ‬
‫آپ جود پڑے شرکار سے کہہ دتِجتے گا کہ آپ میِرےِ شاتھ ب ِہِیں خابا خاہتِی‪ ،‬وہ اطمِیِنان‬
‫سے کہنا واش روم کی طرفِ پڑھ گِنِا۔ِ‬
‫ل شاتھ گتے نو بہت نےعزت ہوں گے وہاں‪ ،‬وہ عصے سے خالنِی۔ِ‬ ‫ت ِم اگر ک ِ‬
‫عال ِم اس کی بات کو ان سنا کرکے آگے پڑھ گِنِا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 119‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫اگلے دن دوبہِر کو وہِ ہایِنِہ کو لے کر سہر بہنچاِ اور باہِر ہِی کھڑا وہ اس کا ای نطار کرنے لگاِ۔‬
‫شام کو وہ قارغ ہو کر باہر ئکلی نو عال ِم نے خلِدی سے اس کے لتے گا ِڑی کا دروازہ کھوال۔‬
‫کسی شاینگِ مال مِِیںِ لے خلو مجھے رات کِی بارنِی کے لتے ڈریِسشِز لِِیتے ہِِیں۔ِ‬
‫بارنِی مگر پِہ نو ہمارے بالن کا حصہ ب ِہِیں تھا‪ ،‬عال ِم نے جوبک کر کہا۔ِ‬
‫پِہ میِرے بالن کاِ حصہ تھا میِرےِ قِریِنڈ ڈاکیِر شرمد کی پرتھ ڈے ہے نو شب کو بارنِی ِدی‬
‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ت‬
‫ہے‪ ،‬عال ِم نے اس کی باتِ پہ لب ِِنِچ لتے اور گا ِڑی شای گِ مال کی طرف موڑ لیِ۔‬
‫ن‬
‫تھ ِر شاینگِ کرنے ِمِیں تھِی وہِ عال ِم کے صیِر کو آزما رہِی تھِی‪ ،‬پہ خانے کیتے ڈر ِیس وہ پرانِی‬
‫کر خِکی تھِی۔ِ‬
‫اگواری تھرے باپرات اتھ ِر آنے۔ِ‬ ‫تھ ِر ا ِبکِ ڈریِس بہن کر ئکلی نو عال ِم کے چہرے پہ ب ِ‬
‫شِلیِو ِلِیس اور یِنِک ِلِیس ِم ِنکسی اس کے جس ِم کا ا ِبک اِ ِبک ابگِ ظاہِر کر رہِی تھِی۔‬
‫پِہ‪ ،‬پِہ بہن کر آپ ب ِہِیں خا شکتِی‪ ،‬عال ِم نے ارد گرد شب مردوں کو اس کیِ طرفِ د ِبکھتے باِ کر‬
‫اگواری سے کہا۔ِ‬
‫ب ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 120‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ت ِم ہونے کون ہو مجھے خک ِم دِ یِتے والے اورِ ِمِیں نو ِبہی بہن کر خاؤں گی‪ ،‬وہِ عصے سےِ نولی‬
‫اور تھ ِر ِیتِمیٹ کرکے وہ وہِِیں مال مِِیں موجود بارلر مِِیں خلی گتِی۔ِ‬
‫ت‬
‫عال ِم لب ھِِینِچ کر وہاں شایِنِڈ پہ کھڑا ہو گِناِ۔ِ‬
‫دوشری‬‫تھ ِر وہ یِنِار ہو کر ئکلی نو اس کے بدن کی یمایش پہ ابدر بک کھول کر رہِ گِنِا تھا اور ِ‬
‫ئگاہ ڈالے یناِ وہ پِیِزی سے باہِر ئک ِ‬
‫ل گِنِا۔ِ‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫ل ہونِی نو شب اس کی طرف دِ ِبکھتے لگے تھے۔۔ِ‬


‫ہایِنِہ کلب مِِیں داخ ِ‬
‫واؤ نِو آر لوکنگِ سو ہاٹ‪ ،‬ڈاکیِر شرمد نے اس کے رجسار سے رجسار مس کرنے ہونے کہا۔‬
‫ہایِنِہ نے خنانِی ئگاہوں سے ش ِر جھکاِ کر کھڑے عال ِم کو دِ ِبکھا۔ِ‬
‫پِہ کون ہے ہتِی بلیِِز م نعارف نو کرواؤ‪ ،‬ا ِبکِ الیرا ماڈرن لڑکی نے عالم کے کندھے پہ ہاتھ رکھ‬
‫کر کہا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 121‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫پِہ میِرا شرویٹ ک ِم سوقر ک ِم سِنِف ہے‪ ،‬وہ طیِزپِہ ابداز ِمِیں نولی اور شرمد کا ہاتھ تھامے آگے‬
‫پڑھ گتِی۔‬
‫وہ شب کے شاتھ بابِِیں کر رہِی تھِی کہ شرمد کا ہاتھ اس کے جوس پہ لگا اورِ ہایِنِہ کا شارا‬
‫ڈریِس خراب ہو گِنِا تھاِ۔ِ‬
‫اوووہ شٹ۔۔‬
‫سوریِ سِو یِٹ ہارٹِ خلو مِِیں یم ِہِیں واش روم د ِبکھاِ د یِناِ ہوں‪ ،‬شرمدِ نے کہا۔ِ‬
‫سو‪ِ ،‬‬
‫سیِور‪ ،‬وہ مسکرا کر نولی اور اس کے شاتھ ابِک کمرے مِِیں آ گتِی۔‬
‫وہ واش کرنے کے ئعد باہِر ئکلی نو شرمد کاِ کزن قرخ شرٹِ ِلِیس صوفے پہ ِبِیتھا تھا اور‬
‫خرام مشروب نِی رہا تھاِ‬
‫اسے کجھ عجِ یِب شا ِف ِن ِ‬
‫ل ہوا تھاِ وہ پِیِزی سے دروازے کی طرف پڑھی اور ہِِینڈل گھماِبِا نو وہ‬
‫الکڈ تھے۔ِ‬
‫ت ِم نے دروازہ کِیِوں الک کِنِا ہے؟ وہ باگواِری سے نولی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 122‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫نےنِی یمہارے شاتھ کوالتِی بات ِم سینڈ کربا تھا نو اس لتے کِنِا‪ ،‬وہِ باس آکر اس کی کم ِر مِِیں‬
‫ہاتھ ڈا لتے ہونے نوال۔‬
‫لِ یِو می قرخ ‪ ،‬ت ِم ہوش مِِیںِ بہِِیں ہو‪ ،‬وہ عصے سے نولی۔‬
‫ہوش نو یم ِہِیں د ِبکھتے ہِی کھو د ِیتِے تھے‪ ،‬وہ مدہوش لہچے ِمِیں نوال۔ِ‬
‫ہایِنِہ اینا آپِ جھڑوانے کی بگِ و دو کرنے لِگی۔ِ‬
‫قرخ نے اسے اتھا کر یِنِڈ پہ ینچا۔۔ِ‬
‫عالم‪ ،‬عال ِم بلیِِز سیِو می‪ ،‬وہ خالنے لِگی۔ِ‬
‫ل لگے اور دروازے کاِ الک نوٹ‬ ‫ل باہِر سے دروازہ زور زورِ سے تجتے لگا اور کجھ ب ِ‬ ‫دوشری ب ِ‬ ‫ِ‬
‫گِنِا تھا اورِ ابدر داخل ہوکر عال ِم پِیِِر کی مایند قرخ پہ ل نکا اورِ تھ ِر اسے اتھا اتھا کر ینجتے لگا اور‬
‫کجھ دپِر ِمِیں وہ شرمد کر جشِر یشِر کر حکا تھاِ۔‬
‫ہایِنِہ ا یتے سن ہونے وجود سے ا ِبک طرفِ ک ِھڑی رو رہِی تھِی‪ ،‬دل خاہ رہا تھا کہ زِمِین ت ھتے‬
‫اور وہ اس مِِیں شما خانے۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 123‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫عال ِم نے باس پڑا خاقو اتھا کر اس کے بازو ِمِیں گھویپ دِ ِبا تھا اورِ قرخ کِی ِخنِجِِیں ئکلتے لِگی‬
‫تھِی۔‬
‫شکر کروں کہ ت ِم میِرے گاؤں مِِیں بہِِیں تھے ورپہ پِہ خاقو یمہارے دل کے آر بار ہوبا‪ ،‬عال ِم‬
‫نے عرا کر کہا۔ِ‬
‫تھ ِر وہ ِینِجھے ہنا اورِ ایتِی شرٹ ابار کر ہایِنِہ کو بہنانِی اور اس کاِ ہاتھ بکڑے باہِر کِی خایب‬
‫پڑھ گِنِا۔ِ‬
‫ت‬ ‫ی‬‫ھس‬ ‫گ‬
‫وہ گ ِم ص ِم سی اس کے شاتھ تِی خا رہِی ھِی۔‬
‫عال ِم نے باہر آکر دو ِبِین گہرے شایس تھرے اور تھ ِر اس کے لتے گا ِڑی کا دروازہ کھوال۔ِ‬
‫ہایِنِہ جپ خاپ گا ِڑی مِِیں ِبِیتھ گتِی اور وہ شرمندگی کے باغث ش ِر ب ِہِیں اتھا با رہِی تھِی۔‬
‫تھ ِر گا ِڑی سہر والے گھ ِر کے شا متے رکیِ اورِ عال ِم نے گا ِڑی ابدر بارکنگِ ِمِیںِ ک ِھڑی کی اور‬
‫ل کر ِینِجھے کاِ دروازہ کھوال نو وہ جپ خاپ اپر کر ابدر کی خایب پڑھ گتِی۔ِ‬ ‫باہِر ئک ِ‬
‫کمرے ِمِیںِ آ کر وہ تھوٹ تھوٹ کر رو ِدی تھِی۔‬
‫تھ ِر جب اس کا دل ہلکا ہوا نو وہ اتھ کر باہِر آنِی نو عال ِم صوفے پہ ِبِیتھا تھاِ۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 124‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫وہ باس آِ کر ِبِیتھ گتِی مگر اس نے اسے ا یِسے اگیور کِنِا جِِیسے وہاں ہے ہِی ب ِہِیں۔ِ‬
‫تم‪ ،‬ت ِم مجھے اگیور کِیِوں کر رہے ہو‪ ،‬وہ عصے سے نولی۔‬
‫عال ِم نے جیِرابِگی سے اسے دِ ِبکھا۔ِ‬
‫ِمِیں بہلے تھِی ا یِسے ہِی رہنا ہوں جھونِی نِی نِی‪ ،‬عال ِم نے شِر جھنک کر کہا۔ِ‬
‫مجھے تھوک لگی ہے‪ ،‬وہ خڑ کر نولی۔‬
‫عال ِم اتھ کر کچن کی طرف پڑھ گِنِا اورِ قِرتِِج ِمیِں سوانے سیِزنِوں کے کجھ ب ِہِیں تھا۔ِ‬
‫تھ ِر وہ باکس خِنِک کرنے لگا نو باسنا اور مِ ِنکرونِی کے یِ ِنکٹ ملے۔ِ‬
‫وہ مہارت سے سیِزِباں کا یتےِ لگا اور ہایِنِہ دلچستِی سے اسے د ِبکھ رہِی تھِی‪ ،‬کجھ دپِر ِمِیں وہ‬
‫مِ ِنکرونِی‪ ،‬باسنا مکس کرکے مزےِ دار سی ڈش ینا حکا تھا۔ِ‬
‫ہایِنِہ نے ا ِبک جمچ لِنِا نو اس نے اغیرافِ کِنِا کہ ایتِی ِمزِبدار مِ ِنکرونِی بلس باسناِ کتھِی ب ِہِیں‬
‫کھابِا۔ِ‬
‫ت ِم تھِی کھا لو با‪ ،‬ہایِنِہ نے کہا نو وہ جیِرابِگی سے اسے د ِبکھتے لگا۔ِ‬
‫ِبِیتھو اور جمچ لے آؤ‪ ،‬ہایِنِہ نے کہا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 125‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫آپ کے شاتھ کھاؤں‪ ،‬وہ جیِرابِگی سے نوال۔ِ‬
‫ہاں نو اور کونِی ئظِر آِ رہا بِہاں‪ ،‬ہایِنِہ نے اس کی جیِرابِگی سے حظ اتھانے ہونے کہا۔ِ‬
‫وہ شِر جھنک کر جپ خاپ ِبِیتھ کر کھانے لگا۔ِ‬
‫ہایِنِہ کو اس کا آس باس ہوباِ ِجِیسے تحقظ دے رہا تھا۔۔ِ‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫ودھری اعظ ِم ن ِوری ِفتِملی کے شاتھ اتھِی اتھِی کِلنِان بہنچے تھے‪،‬گردو انواح کے لوگ‬
‫ج ِ‬
‫جیِرابِگی سے ان کِی ِفتِملی کو دِ ِبکھ رہے تھے۔‬
‫تھ ِر کجھ دپِر آرام کرنے کے ئعد وہ ِبِییوں مرد حصراتِ الل جِوِبلی کے لتے ئک ِ‬
‫ل گتے‪ ،‬دس‬
‫میٹ ِمِیں وہِ لوگ الل جِوِبلی کے شا متے کھڑے تھے۔ِ‬
‫ودھری اعظ ِم نے گِ یِٹ پہ کھڑے گارڈِ سے‬
‫ا یتے مالک سے کہو کہ جوہ ِدری اعظ ِم آِ ِبا ہے‪ ،‬ج ِ‬
‫کہا۔ِ‬
‫اس گارڈ کے چہرے پہ جیِرت کے باپراتِ اتھ ِر آنے۔ِ‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 126‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫تھ ِر وہِ ابدر کی خایب پڑھا اور کجھ دپِر ئعدِ وایس آ ِبا نو اس کے ِینِجھے ج ِ‬
‫ودھری سِہ ِن ِ‬
‫ل دبدباباِ‬
‫ہوا باہر ئکال۔۔‬
‫ودھری اعظ ِم پِیِری ہمت کِِیسے ہونِی میِرےِ گھر مِِیں آنے کِی‪،‬؟ وہ‬
‫اےےےےے ج ِ‬
‫باس آکر خ نگاڑا۔ِ‬
‫ِجِیسے یمہ ِاری ہمت ہونِی میِری ِبِیتِی کو دھوکے سے ایتِی بہو ینانے کی‪ ،‬ت ِم ِجِیسے گھِینِا لوگ‬
‫کتھِی ب ِہِیں شدھِر شکتے اور اب ِمِیں وایس آ ِبا ہوںِ یمہارےِ ہِر ہِر وار کاِ جواب دوں گا اور‬
‫ودھری اعظ ِم نے دھاڑ کر کہاِ۔ِ‬‫اب ا یتے نونے کو تھِی بِہاں سے لے کر خاؤں گا‪ ،‬ج ِ‬
‫ہاہاہاہاہا‪ ،‬یمہارے بِِیتے کے دلِ ِمِیں تم لوگوں کے لتے ایتِی ئفرت ہے کہ وہ کتھِی تھِی‬
‫یمہارے شاتھ ب ِہِیں خانے گا اور یمہارا بِیِنا ہمارا داماد تھِی ہے اور شب سے پڑھ کر اس‬
‫نے ہمارا یمک کھابِا ہے اور اس کے ابدر ایتِی نو غِیِرت ہے کہ یمک کا قر ِ‬
‫ض صرور حکانے‬
‫گا۔۔ِ‬
‫ل یمہارے یمک سے ِزِبادہِ اس ِمِیں ہمارا جون دوڑ رہا ہے اور جون کی کسش‬ ‫ودھری سِہ ِن ِ‬
‫ج ِ‬
‫ودھری اعظ ِم نے خنا خ نا کر کہا۔ِ‬
‫ت ِم ا جھے سے خا یتے ہو‪ ،‬جون ‪ ،‬جون کو کھِِینج نا ہے‪ ،‬ج ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 127‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ض ادا کربا ہے ِبا جون کا رشنہ یتھابا ہے‪ ،‬اور اگر اس نے‬ ‫خلو د ِبکھتے ہِِیں کہ وہ یمک کا قر ِ‬
‫جون کا رشنہ یتھانے کی کوشش کی نو یمہارے اس نونے کا جون بہانے مِِیں مجھے ابِک ب ِ‬
‫ل‬
‫ل نے بلخ لہچے مِِیں کہا۔ِ‬‫ودھری سِہ ِن ِ‬
‫بہِِیں لگے گا‪ ،‬ج ِ‬
‫اگر میِرےِ نونے کو خراش تھِی آنِی نو ِمِیں یمہ ِاری خانِ لے لوں گا اور یمہارا جو ا ِبک وارث‬
‫تچا ہوا ہے با اس کا تھِی‪ ،‬اگر تم ا یتے دامادِ کا جون بہاؤ گے ِمِیں تھِی ا یتے داماد کا جون‬
‫ودھری اعظ ِم نے ایتِی التھِی زِمِین پہ مارنے ہونے خال‬ ‫بہانے سے ِگرپِز ب ِہِیں کروں گا‪ ،‬ج ِ‬
‫کر کہا۔ِ‬
‫ارد گرد موجودِ لوگ جیِرابگی اور دلچستِی سے پِہ شب یماشا د ِبکھ رہے تھے۔ِ‬
‫عال ِم کو بلواؤ ہم لوگوں کو اس سے ملنا ہے‪ ،‬جواد ج ِ‬
‫ودھری نے کہا۔ِ‬
‫ل تم ابِک‬ ‫ل وہ جودِ ہِی یم ِہِیں ملتے آ خانے گا قکر مت کرو‪ ،‬بلکہ ک ِ‬ ‫وہ سہِر گِناِ ہوا ہے اور ک ِ‬
‫ل کے طیِزپِہ‬‫ودھری سِہ ِن ِ‬
‫یماشہ د ِبکھو گے اور یم ِہِیں بہت ہِی زور کا جھ نکا لگتے واال ہے‪ ،‬ج ِ‬
‫ودھری اعظ ِم کا ماتھا تھ نکاِ۔ِ‬
‫ابداز پر ج ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 128‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ودھری اعظ ِم نے‬
‫خلو جواد‪ ،‬اذان ہ ِمِیں گھ ِر خاِ کر بہت شارے معامالتِ بینانے ہِِیں‪ ،‬ج ِ‬
‫ودھری سِہ ِن ِ‬
‫ل پہ ڈا لتے ہونے کہا اور وایس مِڑ گتے۔ِ‬ ‫ا ِبک شرد ئگاہ ج ِ‬
‫اگلے دن صنِح وہ بِِییوں گاؤںِ کا راؤبڈ لگانے ئکلے نو شا متے کجھ لوگوں کو ا ِبک سحص پِری طرح‬
‫یِ یِٹ رہا تھا۔ِ‬
‫پِہ کِنِا ہو رہا ہے‪،‬؟ اور کون ہے پِہ سحص جو اس طرح لوگوں کو مار رہا ہے‪،‬جواد ج ِ‬
‫ودھری‬
‫نے جیِرابِگی سے کہا۔ِ‬
‫پِہ عال ِم تھانِی ہِِیں‪ ،‬اذان نے ہویٹ خنانے ہونے کہا۔‬
‫اذان کی بات پہ وہ دونوں سنانے ِمِیں آ گتے۔‬
‫ل نے موتجھوں کو باؤ د یِتے‬ ‫ودھری اعظم‪ ،‬کِیساِ لگا میِرا شرپراپز؟ِ ج ِ‬
‫ودھری سِہ ِن ِ‬ ‫کِنِا ہوا ج ِ‬
‫ہونے طیِزپِہ ابداز ِمِیں کہا۔۔ِ‬
‫ودھری سِہنِل‪ ،‬شروع ہِی سے ت ِم اورِ یمہارا پڑا بِِینا ہمِِیسہ ہِی‬ ‫پڑے ہِی گھِینِا ایسان ہوِ ت ِم ج ِ‬
‫گھِینِا ک ِھ ِنل ک ِھ ِنلتے رہے ِہِیں اور اب ت ِم نے ا یتے جھونے بِِیتے اور میِرے بِِیتے کو تھِی ا یتے‬
‫ودھری جواد عضب باکِ ابدازِ ِمِیں نوال۔ِ‬
‫جِِیسا گھِیناِ ینا دِباِ ہے‪ ،‬ج ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 129‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫اتھِی نو ت ِم باپِ بِِیتے کے لتے اور بہت کجھ د ِبکھتے کو بافِی ہے‪ ،‬ج ِ‬
‫ودھری سِہ ِن ِ‬
‫ل نے کہا۔‬
‫وہ بِِییوں صدمے سے عال ِم کو د ِبکھ رہے ت ھے۔‬
‫تھ ِر عالم ماریِ یِٹ کے ئعد مڑا نو ِینِجھے انِ بِِییوں کو د ِبکھ کر تھ ِم گِنِا اورِ اس کے اعصاب‬
‫ِمزِبد ین گے تھے۔ِ‬
‫عال ِم پیِر خلوِ گھر خلتے ہِِیں مجھے بہت صروِری بات کرنِی ہے‪ ،‬عال ِم کو د ِبکھتے ِہِیںِ سِہ ِن ِ‬
‫ل‬
‫ودھری کا لہچہ اس قدر متھاس تھراِ ہو گِنِا تھا کہ ِجِیسے اس جِِیسا اجھاِ ایسانِ کونِی ہو ہِی با۔۔ِ‬
‫ج ِ‬
‫ودھری کے شاتھ وہاں‬ ‫لج ِ‬ ‫جِی پڑے شرکار‪ ،‬وہ ہاتھ بابدھے شر جھکا کر نوال اور تھ ِر وہ سِہ ِن ِ‬
‫سے ئکلنا خال گِنِا۔۔ِ‬
‫اس سحص نے ہمارے بِِیتے کو کِناِ ینا دِ ِبا ہے ابا جِی‪ِ ،‬مِیں نے آپ سے یب ہِی کہا تھا کہ‬
‫میِری خان خانِی ہے نو خلیِ خانے مگر ِمِیں اینا بِِیناِ اس ج ِ‬
‫ودھری کو ب ِہِیں دوں گا اور اگر‬
‫آپ نے میِری بات مان لی ہونِی نو آج میِراِ عال ِم اس طرح پہ ہوبا‪ ،‬شمرہ اگر اس سے ملی نو‬
‫اس کی سفاکی دِ ِبکھ کر ہِی مِر خانے گی‪ ِ،‬جواد ج ِ‬
‫ودھری گلوگیِِر ابدازِ ِمِیں نوال۔۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 130‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫علطی ہ ِم سے پِہ ب ِہِیں ہونِی کہ ہ ِم نے عال ِم کو اس طرح دِ ِبا بلکہ علطی اس بات کی ہونِی‬
‫کہ ہ ِم نے پِہ معاملہ کورٹ بک بہِِیں لے کر خاباِ خاہا‪ ،‬اس ملک مِِیں عدلِنِہ ہے ائصاف‬
‫د یِتے کے لتے مگر ہ ِم نے عدلِنِہ کا سہارا بہِِیں لِِینا خاہا لِ ِنکن اب اس گاؤں کے خاالت‬
‫صرور بد ِلِیں گے اس کی ہ ِر قرسودہِ روا ِبات کا خایمہ صرور ہوگا‪ ،‬بِہاںِ کونِی ِبِیتِی اور بِِیناِ ونِی‬
‫ِمِیں ب ِہِیں دبِا خانے گاِ پہ ہِی یسند کی شا ِدی پر ک ِاری کِنِا خانے گا‪ ،‬اب اس گاؤں مِیِں وہِی‬
‫ہو گا جو کہ سہِر ِمِیں ہوبا ہے‪ ،‬پِہ گاؤں سہِر سے الگِ ب ِہِیں کہ اس کے قانون کو الگِ کرد ِبا‬
‫خانے‪ ،‬اعظ ِم ج ِ‬
‫ودھری نے کہا۔ِ‬
‫ل تھِنِکِ کہا آپ نے دادو‪ ،‬مجھے ِئ ِقِین ہے کہ ا ِبک دن عال ِم تھانِیِ تھِی ہمارے شاتھ‬
‫بالک ِ‬
‫ہوں گے‪ ،‬اذان نے کہا۔ِ‬
‫"ان شاء ہللا"‬
‫گھ ِر خ ِلِیں اب مما کھانے پہ ِو یِٹ کر رہِی ہوں گی‪ ،‬اذان نے کہاِ نو ان دونوں نے شِر‬
‫اینات ِمِیںِ ہال ِبا اور ایتِی جِوِبلی کے را ستے پہ خ ِ‬
‫ل د یِتِے۔ِ‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 131‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬

‫ودھری کے شا متے کھڑا تھا۔ِ‬‫لج ِ‬‫عال ِم لب تھِِینچے سِہ ِن ِ‬


‫یمہارے دادا اور یمہارا باپ مجھے دھمِکیِ دے رہے تھے اور پہ خانے کِنِا کِناِ بابِِیں کرِ رہے‬
‫تھے‪ ،‬بِہاں بکِ کہ یمہارے باپ نے پِہ کہہ د ِبا کہ ِمِیں نے یم ِہِیں اِ ِبک گھِینِا ایسانِ یناِ ِبا‬
‫ہے‪ ،‬د ِبکھو عال ِم ِمِیں ب ِہِیں خاہنا کہ یمہارےِ دل ِمِیں میِرےِ لتے کونِی تھِی شکوہ ہو‪ ،‬نو اس‬
‫ودھری کیِ بات‬ ‫لج ِ‬ ‫ل شکتے ہو‪ ،‬سِہ ِن ِ‬ ‫لتے اگر ت ِم ا یتے ماںِ باپ سے ملنا خا ہتے ہو نو خاکر م ِ‬
‫پہ اس کی آبکھوں کِی شرجِی پڑھ گتِی تھِی۔ِ‬
‫ب ِہِیں پڑے شرکار مِِیں ان مِِیں سے کسی سے ملنا ب ِہِیں خاہنا اور میِرا ان سے کونِی رشنہ‬
‫ب ِہِیں ہے‪ ،‬عال ِم نے شرد لہچے مِِیں کہا۔ِ‬
‫تھِنِک ہے اس معا ملے ِمِیں یمہارے اوپر کونِی تھِی کسی فس ِم کی کونِی باینِدی ب ِہِیں لگابا‬
‫خاہنا‪ ،‬اگر تم ب ِہِیں ملناِ خا ہتے نو ِمِیں مجیور ب ِہِیں کروں گا ِل ِنکن اگر تم ملنا خاہو گے نو مِِیں‬
‫یم ِہِیں روکوں گا تھِی ب ِہِیں۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 132‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫پِہ آپ کا پڑا ین ہے پڑے شرکار اور رہِی بات انِ لوگوں سے ملتے کی نو میِرے لتے وہ‬
‫کجھ تھِی بہِِیں ہے سوانے اس کے کہ وہ آپ کے دشمن ہِِیں اور آپ ا جھے سے خا یتے‬
‫ل لہچے مِِیں کہاِ۔ِ‬
‫ہِِیں کہ جو آپ کا دشمن ہے وہ میِراِ دشمن ہے‪ ،‬عال ِم نے اب ِ‬
‫ودھری نے کہا۔ِ‬ ‫ِجِیتے رہو‪ ،‬اب ت ِم خا کر آرام کر لو‪ ،‬سِہ ِن ِ‬
‫لج ِ‬
‫عال ِم شِر اینات مِِیں ہال کر ابدر کیِ خایب پڑھ گِنِا۔ِ‬
‫ک‬‫ب‬
‫ل ہوا اور صوفے پہ ِبِیت ِھ کر شِر اس کیِ یشت سے آ ِِیں موبد ِِیںِ۔‬
‫ل‬ ‫ھ‬ ‫وہ کمرے ِمِیں داخ ِ‬
‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ب‬
‫پِہ‪ ،‬پِہ یمہارے ہاتھ پہ کِنِا ہوا؟ ہایِنِہ کی آوازِ پہ اس نے جوبک کر آ ِِیں ھولی اورِ ا یتے ہاتھ‬
‫کو د ِبکھا۔ِ‬
‫کجھ ب ِہِیں وہ یس جھگڑا ہو گِنِا کسی سے‪ ،‬وہ ایتِی کیپِینِاں دبانے ہونے نوال۔ِ‬
‫اور جوٹ لِگی یم ِہِیں اینا ب ِہِیں ینا کہ اس پہ بِِینِڈتِِج کر لوں‪ ،‬ہایِنِہ نے یپ کر کہاِ اور تھ ِر‬
‫قرشٹ ا ِبڈ باکس لے کر آنِی اور اس کا ہاتھِ بکڑ کر بِِینِڈتِِج کرنے لِگی۔ِ‬
‫کجھ اپ سِیِٹ لگِ رہے ہو‪ ،‬ہایِنِہ نے بِِینِڈتِِج کرنے ہونے کہا۔ِ‬
‫وہ خالی خالی ئگاہوں سے اسے دِ ِبکھتے لگا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 133‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ت ِم اگر خاہو نو میِرے شاتھ اینا دکھ سِِبیر کر شکتے ہو‪ ،‬ہایِنِہ نے کہا۔ِ‬
‫کِ یِوں؟ آپ میِری لگتِی ہِی کِنِا ہِِیں جو مِِیں آپ سے اینا دکھ باییوں گا‪ ،‬وہ بلخ لہچے مِِیں نوال۔‬
‫پِہ‪ ،‬پِہ ت ِم مجھ سے کس طرح بات کر رہے ہو؟ ہایِنِہ عصے سے نولی۔ِ‬
‫سوری "وہ کہہ کر اتھ کر کچن کی طرف پڑھ گِنِا۔اس نے خانے کاِ بانِیِ خڑھا ِبا۔ِ"‬ ‫ا ِت ِم ِ‬
‫ِینِجھے ہیو ِمِیں ینا د ِیتِی ہوں‪ ،‬ہایِنِہ نے کہا۔ِ‬
‫وہ جپ خاپ خاکر کرسی پہ ِبِیتھ گِنِا۔‬
‫کجھ دپِر ئعد ہایِنِہ خانے کے دو مگِ النِی اورِ ا ِبک اس کی طرف پڑھا دباِ۔ِ‬
‫"تھِِینکس"‬
‫ِوِبلکم‪ ،،‬اجھاِ اپ سِیِٹ کِ یِوں ہو پِہ نو یناؤ مجھے‪،‬؟‬
‫عال ِم نے اس کی بات پہ گہرا شایس تھرا۔ِ‬
‫آپ ا ِبک دمِ سے مجھ ِمِیں اپیرشٹ کِیِوں لِِیتے لگِ گتِی ِہِیں۔؟‬
‫ا ِبکسیِوزمی ِمِیں کِیِوں اپیرشٹ لوں گی تم ِمیِں اور یمہ ِاریِ خگہ کونِی تھِی ہوبا نو اس کے شاتھ‬
‫ق‬
‫تھِی ِبہی رِوِپہ ہوبا میِرا‪ِ ،‬زِبادہ جوش ہمی مت بالنا‪ ،‬ہایِنِہ نے یپ کر کہاِ۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 134‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ق‬
‫ِمِیں جوش ہمی باال کربا تھِی ب ِہِیں‪ ،‬جشٹ ا یِسے ہِی نوجھ لِنِا تھا‪ ،‬عالم نے سناٹ لہچے مِِیں‬
‫کہا۔ِ‬
‫ت ِم کتھِی زبدگی مِِیں ہیستے تھِی ہو؟ ہایِنِہ نےِ خ ِ‬
‫ل کر نوجھا۔ِ‬
‫جن کے مفدر ِمِیں ہجِر کے بادلِ ہِی رہتے اور کونِی بارش ان بادلوں کو جھیتے کے لتے پرستِی‬
‫ب ِہِیں نو وہ ہیسنا تھِی تھول خانے ہِِیں‪ ،‬مسکرانے وہ ہے جن کے لتے مجیت کی پرشات‬
‫ہونِی ِہِیں جس دن میِرے زبدگی ِمِیں جھانِیِ ان ابدھیِروں کی رانوں ِمِیں مجیت کی پرشات ہو‬
‫گی یب شا ِبد مجھے مسکرابا ِباد آِ خانے‪ ،‬نو لتے نو لتے اس کے خل ِ‬
‫ق ِمِیں آیسوؤں کاِ گوال شا ین‬
‫گِنِا تھا۔ِ‬
‫ہایِنِہ اسے کھوختِی ئگاہوںِ سے د ِبکھ رہِی تھِی۔‬
‫آج سے بہلے یم ِہِیں ا یتے درد مِِیں کتھِی ب ِہِیں د ِبکھا‪ ،‬ہایِنِہ نے ہولے سے کہا۔۔ِ‬
‫آج سے بہلے ِمِیں درد کِی ایتہاِ پہ تھِی ب ِہِیں بہنچا‪ ،‬وہ بلخ لہچے ِمِیں نوال اور تھر پڑے شرکار کا‬
‫ل پہ رکھِی اور اتھ کر کھڑا ہو گِناِ۔ِ‬
‫قون آنے پہ اس نے خلِدی سے خانے ِبِین ِ‬
‫ارے خانے نو نِی خاؤ‪ ،،‬ہایِنِہ نے آواز ِدیِ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 135‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ب ِہِیں پڑے شرکار نے بلواباِ ہے ق ِوری۔۔ِ‬
‫ارے نو ابہِِیں کہہ د یِنا کہ خانے نِی رہا تھا‪ ِ،‬ہایِنِہ نے کہا۔ِ‬
‫نوکر کی اوقات بہِِیں ہونِیِ کہ وہ مالک کاخکم سیتے کے ئعد نوالہ تھِی ئگلے‪ ،‬وہ شرد لہچے مِِیں‬
‫کہنا باہ ِر ئکلنا خال گِناِ۔۔ِ‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫علی اجمد کے باس سیوریس بایِنِک نے پِربِک لگانِیِ نو وہ جوبک کر دِ ِبکھتے لگاِ۔ِ‬
‫تھ ِر بایِنِکر نے ِہ ِنلمٹ ہناباِ نو پِری ِزیِب کو د ِبکھ کر زور سے جوئکا۔۔ِ‬
‫وہ بایِ ِنک سے اپر کر اس کے شا متے آنِی اور ہاتھ ِمِیں بکڑا گالب اس کی طرف پڑھا ِبا۔ِ‬
‫علی اجمد نے نےاجِینِ ِاری ِمِیں تھول بکڑا نو اس کے منہ سے ششک ِاری ئکلی اورِ اس نے‬
‫خلِدی سے ہاتھ ِینِجھے ہنا ِبا۔۔ِ‬
‫ودھری صاجب‪ ،‬وہ طیِزپِہ ابداز ِمِیں نولی۔ِ‬ ‫اوووووہو کاینا لگِ گِنِا ج ِ‬
‫علی اجمد نے شِر جھنا اور وایس مِڑ گِنِا۔ِ‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 136‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫اگلے دن صنِح صنِح اس کیِ قِریِنڈ یِتِہا کا قون آِباِ کہ اسے گاؤں ِمِیں سوینگِ کے لتے آبا ہے نو‬
‫وہ قارم ہاؤس کی صفانِی کروانے کے لتے ئک ِ‬
‫ل گِنِا اور را ت بک یِتِہا اور ن ِوری ِیتِم قارم ہاؤس‬
‫مِِیں موجود تھِی۔۔ِ‬
‫کھابا کھا کر شب آرام کرنے کے لتے ا یتے ا یتے کمروں ِمِیں خلےِ گتے اور اگلے دنِ وہ ان‬
‫شب کو سوینگِ کی خگہ د ِبکھانے کے ئعد گاؤں د ِبکھانے کے لتے ال ِبا نو اس کیِ ئظِر شا متے‬
‫سے آنِی پِری ِزیِب پہ گتِی جو کہ باس ہِی آ رہِی تھِی۔ ِ۔‬
‫ہانے باسو‪ ،،‬اس نے موِوی کے ہِیِرو باسط کے باس آ کر کہا۔۔ِ‬
‫اوووہ مانِی گاڈ ِز ِییو تم بِہاں‪ ،‬واٹ آِ بلیِزیٹ شرپراپز‪ ،‬باسط نے اس کے دونوں ہاتھ تھام کر‬
‫کہا۔ِ‬
‫علی اجمد کے ابدر نے ِجِیتِی سی ت ِھ ِن ِ‬
‫ل گتِ ِی۔‬
‫تھ ِر وہ دونوں اِ ِبک شایِنِڈ پہ کھڑے باخانے ہیس ہیس کر کِنِا با ِبِیں کر رہے تھے مگر علِی‬
‫کے ابدر ِجِیسے تھایتھڑ تھڑک ا تھے ت ھے۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 137‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫تھو ِڑی دپِر ئعد وہ دوبارہ سوینگِ ب ِلِیس پہ بہنچے اور اس بار پِری ِزیِب انِ لوگوں کے شاتھ‬
‫تھِی۔‬
‫سوینگِ کرنے کے ئعد ان لوگوں نے وہاں پہ ہِی رہتے کا فِ نِصلہ کِنِا اور اس کا ای نطام وہ کر‬
‫خکے تھے۔‬
‫علی اجمد نے ِبِی یٹ تھِی لگوا د ِیتِے تھے اور اس شب ِمِیں یِتِہا بار بار اس کے کلوز آِ کر‬
‫دوشری طرف پِری ِزیِب کا باسط سے قِری ہوبا اسے‬ ‫اسے پِریِسانِی ِمِیں مینال کر رہِی تھِی نو ِ‬
‫نے ِجِین کر رہا تھا۔ِ‬
‫باسط نے جھک کر اس کے کان ِمِیں کجھ کہا نو وہ کھلکھال کر ہیس پِڑی۔‬
‫ھ‬ ‫ت‬
‫علی اجمد نے لب ِِنِچ کر اسے د ِکھا اور ھ ِر اِ ِبک ھ کے سے اتھ کر وہ ا یتے بِِی یٹ کیِ‬
‫ن‬ ‫ج‬ ‫ت‬ ‫ب‬ ‫ی‬

‫طرف پڑھ گِنِا۔ِ‬


‫کجھ دپِر ئعد شب لوگ جب ا یتے ا یتے ِیپِییوں کی طرف پڑھ گتے اورِ پِری ِزیِب وہِِیں باہِر‬
‫ب‬
‫ِِیتھِی تھِی۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 138‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫علی اجمد خلنا ہوا اس کے باس آبِا نو وہِ اسے د ِبکھ کر اتھ کر ا یتے بِِی یٹ کی خایب پڑھتے‬
‫کھ نجی‬
‫لِگی نو علی اجمد نے اس کو بازو سے کھِِینچا نوِ وہ کتِی بینگِ کی مایند اس کی طرف ِِ تِی لی‬
‫خ‬

‫گتِی ِ۔‬
‫جھوڑ ِیتِے مجھے‪ ،‬وہِ اس کی بابہوںِ ِمِیں مچلیِ۔‬
‫ل اجھا ب ِہِیں لگِ رہا یمہارا نِوں کسی مرد سے قِری ہوبا‪ ،‬نو آ یندہ سے مجھے اس آدمی‬ ‫مجھے بالک ِ‬
‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ت‬
‫کے شاتھ ئظِر مت آبا‪ ،‬وہ لب ِِنچ کر نوال۔‬
‫آپ ہونے کون ِہِیں مجھ پہ خکم صادر کرنے والے‪ ،‬کِنِا لگتے ِہِیں آپ میِرے‪ ،‬وہ دنے‬
‫دنے ابداز ِمِیںِ ِخنِِچی۔‬
‫شب کجھ ہوں یمہارا‪ ،‬یِیِِوی ہو ت ِم میِری‪ ،‬وہ اس کی کم ِر کے گرد حصار مِزِبد ی نگِ کرنے‬
‫ہونے نوال۔‬
‫دھوکے باز ایسانوں سے ِمِیں رستے ب ِہِیں رک ھتِی اور بہت خلد اس بام بہاد رستے سے آزاد ہو‬
‫ک‬‫بک م ب‬
‫خاؤں گی‪ ،‬وہ عصے سے اس کی آ ھوںِ ِِیںِ آ ِِیںِ ڈال کر نولی۔ِ‬
‫ھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 139‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫بہت بڈر ہو ت ِم اور یم ِہِیں جوف کِیِوں مچسوس ب ِہِیں ہوبا مجھ سے‪ِ ،‬مِیں اگر خاہوںِ نو اسی‬
‫ق خنا شکنا ہوں‪ ،‬وہ عصےِ سے نوال۔‬ ‫وفت ت ِم پہ اینا ج ِ‬
‫ل کر شکتے ہِِیں آپ پِہ کام‪ ،‬گھِینِا خابدان سے ئعل ِ‬
‫ق ہے با آپ کا‪ ،‬ختہِِیں صرف‬ ‫ہاں بالک ِ‬
‫‪،‬دھوکے د ِیتے آنے ِہِیں صرف‪ ،‬خاہے وہ آپ ہو بِا آپ کا پڑا تھانِی‬
‫بکواس یند کرو ایتِی‪ ،‬میِرے تھانِی کے م نعل ِ‬
‫ق ا ِبک لقظ مت نولنا‪ ،‬گھِینِا نو یمہارا باپ ہے‬
‫جس نے میِرے تھانِی کو فن ِ‬
‫ل کِناِ اور تھ ِر جود کو تچانے کے لتے اینا معصوم بِِیناِ جون بہا‬
‫ِمِیں دے د ِبا‪ ِ،‬اگر ت ِم بہلے یِنِدا ہو گتِی ہونِی نو ا یتے تھانِی کی خگہ ت ِم ہونِی‪ ،‬علی اجمد نے عرا‬
‫کر کہا۔ِ‬
‫الکر کھڑا نو کر د ِبا تھا مجھے اس خگہ پہ مگر ِمِیں یمہ ِاری فِنِد سے آزاد ہو کر یمہارے منہ پہ یماتچہ‬
‫رسِنِد کر خِکی ہوںِ۔ِ‬
‫‪،‬آزاد ت ِم اس لتے ہونِی کِیِوں کہ ِمِیں نے پِہ خاہا کہ ت ِم آزاد ہو خاؤ‪ ،‬ورپہ کتھِی آزاد پہ ہو بانِی‬
‫وہ اسے ِینِجھے دھِک ِنلتے ہونے نوال۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 140‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ہاہاہاہا‪ِ ،‬وپِری فتِی ج ِ‬
‫ودھری صاجب‪ ،‬اب نو ایِسا ہِی نولنا ہے آپ نے‪ ،‬وہ طیِزپِہ ابداز ِمِیںِ‬
‫نولی۔‬
‫ش‬
‫یمہِِیں جو شمجھنا ہے سو ِ‬
‫ق سے مجھو‪ ،‬علی اجمد نے عصے سے کہا اور وایس مِڑ گِناِ۔۔ِ‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫خ یت کی ئظِر گا ِڑی ِمِیں ِبِیت ھے اذان پہ نو اس نے اس نے اسے ہاتھ ہال کر ہانے نوال اور‬
‫تھ ِر وہ خلتِی ہونِی اس کی گا ِڑی کِی طرف پڑھی اور خاکر قریٹ سِیِٹ پہ ِبِیتھ گتِی ِ۔‬
‫ل گِنِا کہ آپ بِہاں پر موجود ہے میِرے‬ ‫آپ کے دادا بِا آپ کے خاجو وغِیِرہ کو ینہ خ ِ‬
‫شاتھ نو وہ مجھے ئقصان بہنچا شکتے ہِِیں بِا میِری ِفتِملی کو ِل ِنکن جِیِِر اب آپ ِبِیتھ نو گتِی ہِِیں‬
‫نو ئکال نو ب ِہِیں شکنا با‪ ،‬اذان کے اجیتِی لہچے سے اس کا دل ِجِیسے ڈوب شا گِنِا۔ِ‬
‫کونِی ص ِروری بات کرنِی تھِی آپ کو؟‬
‫ین‪ ،‬ب ِہِیں نو‪ ،‬وہ یس پِری ِزیِب کے م نعل ِ‬
‫ق نوجھنا تھاِ وہ تھِ ِنک ہے با‪،،‬؟ وہ اس کِی‬
‫طرف رخ کرنے ہونے نولی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 141‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ئطاہِر وہ تھِنِک ئظِر آِ رہِی ہے مگر وہ تھِنِک ب ِہِیں ہے بلکہ ہم ِمِیں سے کونِی تھِی ت ھِ ِنک‬
‫بہِِیں ہے اور تھِنِک ہو تھِی کِِیسے شکتے ہِیِں ا یتے پڑے دھوکے کے ئعد‪ِ ،‬ئقِِین بہِیِں آبا‬
‫کہ جس ایسان پر ہ ِم نے اینا تھروشہ کِنِا اسی ایسان نے ہمِِیںِ دھوکا دبِا‪ ،‬جِیِِر آپ کےِ‬
‫خابدان کِی فظرتِ ِمِیں دھوکہ د یِناِ لکھاِ ہے‪ ،‬اذان نے طیِزپِہ ابداز ِمِیںِ ہ نکارہِ تھرنے ہونے‬
‫کہا۔ِ‬
‫سوری مجھے ب ِہِیں ینا تھا کہ پِہ شب ہو خانے گا‪ ،‬مجھے نو اتھِی بک ِئ ِقِین ب ِہِیں ہوباِ کہ پِری‬
‫ِ‬
‫ِزیِب کے شاتھ پِہ ہوا ہے اور کرنے والے تھِی میِری ایتِی ِفتِملی والے ِہِیں‪ ،‬میِرا نو ِ‬
‫سوری‬
‫تھِی بہت ک ِم پڑ خانے گاِ اس کے دکھ کے آگے‪ ،‬خ یت نے ت ِم لہچے ِمِیں کہا۔ِ‬
‫ضِجنِِح کہہ رہِی ِہِیں آپ آپ کا نورا خابدان تھِی آ کر معافِی ما بگے یب تھِی جو ئقصان آپ‬
‫لوگوں نے کِنِا ہے وہ کتھِی نورا ب ِہِیں ہو شکنا‪ ،‬اعینار جب نوینا ہے با نو اس کے ئقصان کی‬
‫تھربانِیِ کونِی ب ِہِیں کر شکنا‪ ،‬اذان نے بلخ لہچے ِمِیں کہا۔ِ‬
‫خ یت شِر جھکا کر لب کا یتے لگی۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 142‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫اب آپ خاِ شکتِی ِہِیں کِیِوبکہ مجھے اب آپِ سے ِمزِبد کونِی بات ب ِہِیںِ کرنِی ِمِیںِ ب ِہِیں خاہنا‬
‫کہ آپ کی ِفتِملی کا کونِی مجھے بِہاں د ِبکھے آپ کے شاتھ اور وہ کجھ اور ہِی اس باتِ کا‬
‫مطلب شمجھ کر میِری ِفتِملی کے شاتھ الجھ پڑے‪ ،‬اذان کے نےرجِی تھرے ابداز پہِ اس‬
‫گ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ب‬
‫ن‬
‫کی آ ِِیں ھِ ِگِ تِی۔‬
‫سوری ایِنڈ ہللاِ خافظ‪ ،‬وہ ت ِھ ِنگے لہچے ِمِیں نولتِی گا ِڑی کا دروازہ کھول کر باہر ئک ِ‬
‫ل گتِی۔‬ ‫ا ِت ِم ِ‬
‫اس کے باہِر ئکلتے ہِی اذان زب سے گا ِڑی اڑابا ہوا وہاںِ سے ئک ِ‬
‫ل گِنِا۔ِ‬
‫وہ نوجھ ِ‬
‫ل دلِ کے شاتھ شا متے ک ِھڑی ہونِی ایتِی گا ِڑی کی خایب پڑھ گتِی اور گا ِڑی مِیِں‬
‫ِبِیتھ کر اس نے سِیِٹ کی یشت سے اینا شِر ئکاباِ اور آیسو اس کے سفافِ رجسار کو‬
‫تھگونے لگے ِ۔‬
‫ب‬
‫گھ ِر ہنِچ کر وہ سِنِدھی ا یتے کمرےِ ِمِیں آِ گتِی باکہ شب لوگ اس کی رونِی صورت پہ د ِبکھِ‬
‫ِلِیں۔‬
‫رات کو جب وہ باہر ئکلی نو شب لوگ ڈایِپِینگِ ہال مِِیں موجود ت ھے‬
‫پیِر پِیِری طِیِنغت تھِنِک ہے تم نے آج دوبہِر کو کھابا تھِی ب ِہِیں کھابِا‪ ،‬جودھراین نے نوجھا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 143‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫وہ دا ِدی یس میِرے شر ِمِیں بہت ِزبِادہ درد تھا نو مِِیں آنے ہِی سو گتِی‪ ،‬وہ بہاپہ ینانے‬
‫ہونے نولی۔‬
‫کجھ دپِر ئعد عال ِم ابدر داخ ِ‬
‫ل ہوا۔ِ‬
‫ودھری نے نوجھا۔ِ‬
‫لج ِ‬ ‫ہاں کِنِا ہوا تھا پیر‪ ِ،‬باہ ِر ڈھول تِج رہا تھا؟ سِہ ِن ِ‬
‫گ‬ ‫ن‬ ‫م‬
‫ودھری کی آج تِی ہونِی ہے نو وہِی‬ ‫ودھری کے نونے اذان ج ِ‬ ‫ظ‬‫ع‬
‫جِی پڑے شرکار وہ ا ِم ج ِ‬
‫لوگ ڈھول تچاِ رہے تھے‪ ،‬عال ِم کی باتِ پر اس کے چہرے پہ نےِئ ِقِیتِی کے باپرات اتھ ِر‬
‫آنے اور خل ِ‬
‫ق ِمِیں نوالہ ابک گِنِا تھا اورِ آیسوِ بہتے سنارٹ ہو خکے تھےِ۔ِ‬
‫‪.‬ارے پیِری کِنِا ہوا‪،‬؟ جودھراین کے خالنے پر شب لوگ اس کی طرف میوجہ ہونے‬
‫گِڑِبا کِنِا ہوا‪،‬؟ عالم پڑپ ہِی اتھا تھا۔ِ‬
‫وہ جِبِیِر سے اتھ کر تھاگتِی ہونِی ڈابینگِ ہال سے باہر ئک ِ‬
‫ل گتِی۔‬
‫ارے گِڑِبا‪ ،،،‬عال ِم اور علی اجمد اسے ئکارنے اس کے ِینِجھے آ رہے تھے‪ ،‬اس نے کمرے‬
‫ِمِیں آکر جود کو الک کر لِنِا تھا اورِ یِنِڈ پہ گر کر تھوٹ تھوٹ کر روِدی۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 144‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫باہِر شب ب ِاری ب ِاریِ اسے ئکار رہے تھے مگر وہ ا یتے آپ مِِیں ہِی ب ِہِیں تھِی۔‪ ،‬کجھ دپِر ئعد‬
‫اسے ا یتے شِر مِِیں شِدِبد درد مچسوس ہواِ اورِ وہ شر تھام کر ِخنِجتے لِگی۔۔ِ‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫ل کِی کنانِی کے م نعل ِ‬


‫ق بات خِ یِت کر رہا تھا جب‬ ‫ودھری سِہ ِن ِ‬
‫ل کے شاتھ ِبِیتھا فص ِ‬ ‫عال ِم ج ِ‬
‫باہِر سے ڈھولِ تجتے کی آواز پہ وہ دونوں جوبک گتے۔۔‬
‫ودھری سِہ ِنل نے جیِرابِگی سے نوجھا۔ِ‬ ‫پِہ ڈھول کِیِوں تِج رہا عالم‪،‬؟ ج ِ‬
‫مِِیں بہِِیں خاینا لِ ِنکن اگر آپِ خکم ِکریِں نو مِِیں ینا کربا ہوں‪ ،‬وہ مؤدباپہ ابدازِ مِِیں نوال۔‬
‫ودھری نے کہا نو وہ ش ِر ہال کر باہِر ئک ِ‬
‫ل‬ ‫لج ِ‬ ‫ہاں کرو ینا مِِیں یب بکِ ڈپر کر لِِینا ہوں‪ ،‬سِہ ِن ِ‬
‫آ ِبا۔ِ‬
‫ودھری کی م نگتِی کی جوسِی‬ ‫تھ ِر اس نے ینا کِناِ نو ڈھول اعظم ج ِ‬
‫ودھری تخوا رہے تھے اذان ج ِ‬
‫‪ِ ،‬مِیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 145‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫وہ ڈابینگِ ہالِ کی خایب پڑھ گِنِا اور ابدر آکرِ جب اس نے ینا ِبا نو خ یت کے ِری ابِکٹِ پہ‬
‫وہ شاکڈ رہ گِنِا اور اس کِی جھتِی جس کجھ ابہونِی کا اجساس دال رہِی تھِی۔‬
‫وہ اور اجمد خ یت کے دروازے پہ کھڑےِ مسلسل اسے ئکار رہے تھے کہ اخابک ابدر سے‬
‫ِخنِخوں کی آواز پہ اس کا دل سو ک ھے یتےِ کی مایند لرزنے لگا۔ِ‬
‫ل ہونے نو خ یت زمِِین پہ‬ ‫اس نے اور علی اجمد نے کندھے مار مار کر دروازہ نوڑا اور ابدر داخ ِ‬
‫نےہوش پِڑی تھِی‪ ،‬علی اجمد نے خلِدی سے اسے گود ِمِیں اتھا لِناِ اور پِیِزی سے باہِر کی‬
‫خایب تھاگا‪ ،‬کجھ دپِر مِِیں وہ شب ہاسپِِینل موجود تھے۔‪ ،‬ہایِنِہ خلِدی سے ڈاکیرز کے شاتھ‬
‫اِیمرجیسی کی خایب پڑھ گتِی۔ِ‬
‫ل رہے تھے۔ِ‬ ‫وہ شب باہِر کوِرِبڈور ِمِیں نے ِجِیتِی سے بہ ِ‬
‫کجھ دپِر ئعد ہایِنِہ باہِر ئکلی نو وہ خلِدی سے اس کی طرف لنکے۔۔ِ‬
‫کِنِا ہوا ہے گِڑباِ کو؟ عال ِم نے نے ِجِیتِی سے نوجھا۔ِ‬
‫‪،‬پروس پِرِبکِ ڈاؤن ہوا ہے اور وہ تھِی بہت زپردشت آپ شب دعا ِکنِجتے اس کے لتے‬
‫ہایِنِہ کی بات پر وہ شب شاکڈ رہِ گتے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 146‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫مجھے شمجھ ب ِہِیں آرہِی کہ اس تِچی نے ایِ ِسی کویسی ِیپِیشن لے لی کہ اس طرح اس کا‬
‫ودھری نے نے ِجِیتِی سے کہا۔‬ ‫خال ہوگِنِا‪ ،‬سِہ ِنل ج ِ‬
‫ِیپِیشن پہ لِِیں آپ بابا وہِ تھِنِک ہوخانے گِی ان شاء ہللا‪ ،‬علی اجمد نے یسلی دِ یِتے‬
‫ودھری ش ِر ہالنے ہونے خاکر ِبِینِچ پر ِبِیتھ گتے۔ِ‬
‫لج ِ‬‫ہونے کہا نو سِہ ِن ِ‬
‫ا ِبک رات اورِ دن تھِی یِ یِت گِنِا تھا اور وہ بدسیور نےہوش پِڑی تھِی اور ان شب کی خان‬
‫متھِی ِمِیں آنِی ہونِی تھِی‪ ،‬خدا خداِ کرکے اسے اگلی رات کو ہوش آبِا نو شب کی خانِ ِمِیں‬
‫خان آنِی اورِ‬
‫ہوش ِمِیں آنے کے ئعد وہ شب کو د ِبکھ کر تھ ِر سے رو پِڑی تھِی۔‬
‫مجھے یناؤ گِڑِبا ہواِ کِنِا ہے اور ایِسا کِنِا ہوگِناِ ہے کہ ت ِم نے ایتِی ِزِبادہ ِیپِیشن لے لی‪ ،‬علی‬
‫اجمد نے نے ِجِیتِی سے نوجھا نو اس نے ئفِی ِمِیں شِر ہال دباِ۔ِ‬
‫ا ِبک دو دنِ ہاسینل ِمِیں رہتے کے ئعد اسے ڈسچارج کروا کر گھ ِر النے نو عال ِم نے س ِہ ِن ِ‬
‫ل‬
‫ھ‬ ‫ت‬
‫ودھری کے کہتے پہ د ِب ِگِیں اپروا کر مسچد اور مزار پہ ِِِِیں ِ۔‬
‫ج‬ ‫ن‬ ‫ج ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 147‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫عال ِم شب معامالت سے قارغ ہو کر اس سے ملتے کمرے ِمِیںِ آبِا نو وہ اسے دِ ِبکھ کر تھ ِر سے‬
‫روبا شروعِ ہوگتِی۔‬
‫ودھری کی شا ِدیِ کا سن کر پِریِسانِ ہو کر جِِیسے آپ وہاں سے گتِی اور تھ ِر اسِ کے‬
‫اذان ج ِ‬
‫ئعد آپ کا پروس پِرِبک ڈاؤن ہوباِ اور پِہ آپ کا گ ِم ص ِم شا ابداز میِرےِ دل مِِیں اس طرح‬
‫کھنک رہا ہے اور ِمِیںِ دل سے دعا کر رہاِ ہوں کہ جِِیسا ِمِیں سوچ رہاِ ہوں ِویِسا پہ ہو‪ ،‬عال ِم‬
‫نے نے ِجِین لہچے ِمِیں کہا۔ِ‬
‫آپ ہمِیِسہ میِری بات خانِ خانے ِہِیں نو مجھے معلوم تھاِ کہ آپ پِہ تھِی خان خا ِبِیں گے‬
‫مگر اس ِمِیں میِرا کونِی فصورِ ب ِہِیں ہے کہ اگر میِرا دل اذانِ ج ِ‬
‫ودھری کو خا ہتےِ لگا ہے‪ ،‬مجھے‬
‫سِیتے ِمِیں بہت ئکِل نِف مچسوس ہو رہِی ہے اگر اذان ج ِ‬
‫ودھری کسی اور کا ین گِنِا نو‬ ‫ا ی تے ِ‬
‫ِمِیں مِر خاؤں گی‪ ،‬وہ شسک اتھِی تھِی۔ِ‬
‫عال ِم اس کے ابکساف پہ شاکڈ رہِ گِنِا تھا۔ِ‬
‫یمہارا دماغ خراب ہوِ گِنِا ہے کہ ت ِم نے ا یتے دشمیوں کے بِِیتے سے دل لگاِ لِنِا‪ ،‬ج ِ‬
‫ودھری‬
‫ل نے ابدر آکر دھاڑ کر کہا نو اس نے سہ ِم کر عال ِم کا بازو تھام لِنِا۔ِ‬
‫سِہ ِن ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 148‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫پڑے شرکار گِڑِبا کی طِیِنغت اتھِی تھِنِک بہِِیں ہے نو اس طرح مت ڈا بیتے گا‪ ،‬عالمی شِر‬
‫جھکانے ہونے کہا۔ِ‬
‫ودھری‬
‫لج ِ‬‫اب ت ِم مجھے یناؤ گے کہ مجھے ایتِی تِچی سے کس طرح باتِ کرنِی خا ہتے‪ ،‬سِہ ِن ِ‬
‫نے عصے سے کہا۔ِ‬
‫معافِی خاہنا ہوں پڑے شرکار مگر ِمِیں نو یس گِڑِبا کی طِیِنغت کیِ وجہ سے کہہ رہا تھا‪ ،‬عال ِم‬
‫نے لب کا یتے ہونے گا۔‬
‫ل تھِنِک کہا ہے اورِ باباِ آپ کو شمجھنا خا ہتے کہ‬
‫معافِی ِکیِوں مابگِ رہے ہو ت ِم ت ِم نے بالک ِ‬
‫وہ موت کے منہ سے گزر کر آنِی ہے اورِ اگر اس کے شاتھ دوبارہ پِہ ہوا نو ِمِیں ب ِہِیں کہہ‬
‫شکتِی کہ وہ دوبارہ تِچ خانے گی‪ ،‬ہایِنِہ نے ب ِ‬
‫اگواری سے نو کتے ہونے کہا۔‬
‫ہ ِم اس پر اتھِی بات کر ِلِیں نو بہیر ہوگا اور اس کو ا یتے دل و دماغ پر قانو بابا خا ہتے‪ ،‬اور‬
‫ہاں آ یندہ سے اس لڑکے کے م نعلق اگر ت ِم نے سوخا نو ت ِم شب لوگ کانِ کھول کر سن‬
‫ودھری‬
‫لج ِ‬‫لو کہ ِپہ خان سے خانے پہ خانے مگر ِمِیں اس کی خان صرور لے لوں گا‪ ،‬سِہ ِن ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 149‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ت‬
‫کی باتِ پہ عال ِم نے لب ھِِینِچ لتے اور شِر جھکانے باہر ئک ِ‬
‫ل کر ا یتے آؤٹ ہاؤس کی طرف آ‬
‫گِنِا۔‬
‫وہ گرنے سے ابداز پر صوفے پر ِبِیتھاِ اور اس کی یشت سے شِر ئکا لِنِا اورِ تھ ِر اس کِیِ‬
‫آبکھوں کے شا متے صدف کا مہربانِ چہرہِ لہراِ گِنِا۔ِ‬
‫وہ ا ِبک جھنکے سے اتھاِ اور کمرے ِمِیںِ آکر وارڈروب کے اوپر پڑا باکس ئکاال اور اس مِیِں‬
‫ل خانے سے بہلے اسے سویتِی تھِی۔‬ ‫سے وہ ڈاپِری ئکالی جو صدف نے ہاسپِِین ِ‬
‫اس نے اس ڈاپِری کو کھوال اور اس کِی ئگاہِِیں اس ت ِجرپِر پہ گتِی جو اس کے لتے تھِی۔‬
‫یِنِارے بِِیتے عالم‪ ،‬آپِ وہ ہِِیں جو کہ میِرے اس درد مِِیں ِجِیتے کی وجہ ین گتے‪ ،‬آپ سے‬
‫ل کر ِمِیں ماں بیتے کا اجساس مچسوس کر بانِی‪ِ ،‬مِیں شاِ ِبد آپ سے دور خلی خاؤں‪ ،‬ابِک‬ ‫م ِ‬
‫عخب شا اجساس ہوبا ہے کہ میِرا جو وجود میِرے ابدر ی یپ رہا ہے شا ِبدِ اسے پہ د ِبکھ باؤں‬
‫ِل ِنکن ا ِبک درجواشت کرنِی ہوں کہ میِرے تچے پہ اگر بابا کے اصول خاِوی ہونے لگے نو‬
‫اسے ان اصولوں اور دشمتِی کی تھِِی یٹ مت خڑھتے دتِجتے گا‪ ،‬میِری بات کا مانِ رکھتے گا‪ ،‬فقط‬
‫یمہ ِاری ماںِ صدف شِک ِن ِ‬
‫ل اجمد۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 150‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ا ِبک آیسو ی نکاِ اور اس ڈاپِریِ کے ور ِ‬
‫ق پہ گرِ گِنِا۔ِ‬
‫صدف ماں آج ا ِبک عخب اجساس مجھے تھِی ہوا کہ آپ کی گِڑِبا پہ پڑے شرکار کے اصول‬
‫ودھری ایتِی گِڑِبا کو تچانے کے لتے ایتِی خان تھِی‬ ‫الگو ہونے لگے ہِِیں لِ ِنکن مِِیں عال ِم ج ِ‬
‫قربان کر شکناِ ہوں‪ ،‬وہ پڑپڑا ِبا اور تھر ڈاپِریِ باکس ِمِیں رکھ کر باکس وایس اس کی خگہ پہ رکھا‬
‫اور اتھ کر باہر کی خایب پڑھا نو ابدر داخل ہونِی ہستِی سے بکراباِ۔ِ‬

‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ِ‬

‫ابدر آنِی ہایِنِہ اس لمتے جوڑےِ وجود کے شاتھ اس قدر زور سے بکرانِی کہ اس کے جود کے‬
‫ہِی جودہ طی ِ‬
‫ق روسن ہو گتے تھے‪ ،‬اس سے بہلے وہ گرنِی کہ عال ِم اسے بابہوں ِمِیں تھ ِر حکا‬
‫تھا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 151‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ہایِنِہ اس کی جوئصورت آبکھوں کیِ شرجِی ِمیِں الجھ گتِی تھِی‪ ،‬اس کے دل نے اغیراف کِنِا‬
‫کہ پِہ سحص جوئصورنِی مِِیں ابالو سے تھِی ِزِبادہ ہے‪ ،‬اس کی آبکھوں کا سجِر کسی پہ خ ِ‬
‫ل‬
‫ب‬
‫ل ایناِ دل ہار ِِیتھِی تھِی۔‬
‫خانے نو وہ دل ہارِ ِبِیت ھے‪ ،‬آج ڈاکیِر ہایِنِہ سِہ ِن ِ‬
‫آپ تھِ ِنک ِہِیں جھونِیِ نِی نِی‪ ،‬عال ِم نے نوج ھتے پہ وہ ہوش کی دیِنِا مِِیں آنِی اورِ اس کے‬
‫کندھے پہ دباؤ ڈالتِی سِنِدھی ہوکر ک ِھڑی ہوگتِی۔‬
‫عال ِم اس کی شایِنِڈ سے ہوکر گزرنے لگا نو اس نے نےاجِینِار اس کا بازو تھام لِنِا‪ ،‬وہ سوالِنِہ‬
‫ئگاہوں سے اسے د ِبکھتے لگا۔۔ِ‬
‫ت ِم رو رہے تھے کِنِا؟ اس کے نوجھتے پہ وہ ئفِی ِمِیں شر ہالبا باہِر کِی خایب پڑھتے لگا نوِ ہایِنِہ‬
‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬
‫نے اس کے بازو سے ِِنِچ کر اسے شا متےِ کِنِا۔ِ‬
‫جب ِمِیں ت ِم سے بات کر رہِی ہوں نو ت ِم مجھے اگیور ِکِیسے کر کے خا شکتے ہو‪ ،‬وہِ اس کا‬
‫ِگریِنانِ بکڑ کر خالنِی۔ِ‬
‫سوری‪ ،‬وہ ئگا ِہِیں جھکا کر نوال نو ہایِنِہ اس کے مؤدباپہ ابدازِ پہ خڑ گتِی ِ۔‬
‫ا ِت ِم ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 152‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫یمہارے ابدر مردوں والی کونِی باتِ ہے کِنِا‪ ،‬ا ِبک کمرے ِمِیں ہوکر ا ِبک جوئصورت لڑکی‬
‫یمہارے ا یتے قِریِب ہونِیِ ہے مگر ت ِم ا یِسے ِری ا ِبکٹ کرنے ہوں جِِیسے یمہارےِ ابدر پِہ‬
‫ب‬ ‫ص‬ ‫مج‬ ‫ش‬
‫شب ھتے کی الخِ یِت ہِِیں ہے‪ ،‬ہایِنِہ نے اس کے قِریِب ہوکر کہا۔ِ‬
‫جھونِی نِی نِی مجھےِ ا ِبک ص ِروری کامِ سے خاباِ ہے پڑے شرکار نے بلواِباِ ہے‪ ،‬عال ِم نے‬
‫ئگا ِہِیں خراِ کر کہا اور باہِر ئک ِ‬
‫ل گِنِا۔ِ‬
‫ہایِنِہ عصے سے کھولِ کر رہ گتِی تھِی۔‬
‫ھ‬ ‫ت‬‫ی‬‫ب‬
‫تھ ِر وہ کافِیِ دپِر بکِ ِِ ھِی مِ ِگِزیِن پڑ تِی ِرہی اور ِھڑی کی سونِیِ نے ِِیسے بارہ کا ہندشہ بار کِناِ‬
‫ج‬ ‫گ‬ ‫ن‬
‫نو اس کا عصہ ِمزِبد پڑھ گِنِا تھا‪ ،‬آدھا گھینہ ِمزِبد ای نطار کرنے کے ئعد وہ یِنِڈِ پہ آکر لِ یِٹ گتِی‬
‫اور کرو ِبِیں بد لتے بد لتے کب اس کی آبکھ لِگی اسے جود ینا ب ِہِیںِ خال تھا اور صنِح اس کِی آبکھ‬
‫ل کر آنِی نو الؤتِج کے صوفے کے کور ایتِی خگہ سے ہلے تھِی ب ِہِیں تھے‬ ‫کھلی نو وہ باہِر ئک ِ‬
‫جس کا مطلب تھاِ وہ ن ِوریِ رات گھ ِر آبِا ہِی ب ِہِیں تھا‪ ،‬ہایِنِہ کڑھتِی ہونِی یِنِار ہوکر ہاسپِِین ِ‬
‫ل‬
‫کے لتے ئک ِ‬
‫ل گتِی ِ۔‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 153‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬

‫علی اجمد نے گا ِڑی کالِج کے شا متے روکی اور باہر ئک ِ‬


‫ل کر وہ گا ِڑی کے شاتھ یِنِک لگاِ کر‬
‫پِری ِزیِب کا ای نطار کرنے لگاِ۔ِ‬
‫کجھ دپِر ئعد وہ باہِر ئکلی نو وہ خلنا ہواِ اس کِی طرف پڑھا‪ ،‬وہ اسے د ِبکھ کر رک گتِی تھِی۔‬
‫ہانے ِکِیسی ہو؟ علی اجمد نے اس کے ضِینِِح چہرے پہ ئگا ِہِیں ئکانے ہونے نوجھا۔ِ‬
‫آپ کو اس سے ِکنِا مطلب اور آپ کے بِہاں آنے کی وجہ خان شکتِی ہوں؟ وہ جھیتے‬
‫ہونے لہچے ِمِیں نولی۔‬
‫کِنِا ہ ِم ک ِہِیں بِِیتھ کر بات کر شکتے ِہِیں۔۔ِ‬
‫ب ِہِیں‪ ،‬وہ پریت نولی۔ِ‬
‫اوکے گا ِڑی ِمِیں ِبِیتھ کر بات کر لِِیتے ِہِیں‪ ِ،‬علی اجمد نے گہرا شایس تھرنے ہونے کہا۔ِ‬
‫آپ کو جو بات کرنِی ِہِیںِ ِب ِہِیں پر ِکنِجتے‪ ،‬وہ سناٹ لہچے ِمِیں نولی۔‬
‫کِنِا ہ ِم اطمِِینان سے ک ِہِیں ِبِیتھ کر بات ب ِہیِں کر شکتے؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 154‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫نو‪ ،‬یِیِور‪ ،‬وہ خڑ کر نولی اور آگے پڑھتے لِگی تھِی کہ علی اجمد نے نےاجِینِار ہاتھ تھام کر‬
‫اسے روکا۔‬
‫ہاؤ ڈپر نِو تِچ می‪،،‬وہ اس کے جھونے پہ اس پہ الٹ پِڑی تھِی ِ۔‬
‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ت‬
‫سوری "مِِیں نو یس ت ِم سے باتِ کربا خاہنا تھا یس‪ ،‬وہ لب ِِنِچ کر نوال۔ِ"‬
‫ا ِت ِم ِ‬
‫مجھے آپ سے کونِی بات ب ِہِیں کرنِی‪ ،‬وہ عصے سے نولی اور وایس مِڑ گتِ ِی‬
‫خ یت کا پروس پِرِبک ڈاؤن ہواِ تھا‪ ،‬علی اجمد کی بات پہ اس کے پڑھتے قدم رک گتے اور وہ‬
‫پِیِِر کی مایند وایس بلتِی۔ِ‬
‫ِکِیسے اور کب؟ وہ نے ِجِیتِی سے نولی ِ۔‬
‫جس دن یمہارے ِوپِر جِی کی منگتِی تھِی اور وہ اس جیِر کو سن کر باگ ِ‬
‫ل سی ہو گتِی تھِی۔‬
‫واٹ‪ِ ،،‬ل ِنکن کِیِوں؟ اس کا میِرے ِوپِر جِی کی منگتِی سے کِنِا ئعلق؟ِ‬
‫ودھری سے مجیت کرنے لگِ گتِی ہے‪ ،‬علی اجمد کی بات پہ اس کی‬ ‫کِ یِوبکہ وہ اذان ج ِ‬
‫ت‬ ‫گ‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ب‬
‫ل تِی ھِی۔‬‫آ ِِیں ِ ِ ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 155‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫کِنِا بات کر رہے ِہِیں آپ اور اس نے پِہ شب کرنے ا ِبک بار تھِی ب ِہِیں سوخا کہ اس کی‬
‫مجیت کی کونِی میزلِ بہِِیں ہے‪ ،‬آپ کی ِفتِملی اور میِری ِفتِملی کِی دشمتِی اس خد بک ہے کہ‬
‫اب کونِی کسی کو پرداشت بہِِیں کر شکنا ہے نو اس نے ا یتے دل کو پِہ روگ کِِیسے لگا لِنِا۔ِ‬
‫مجیت پہ اجِینِار کہاں ہوبا ہے‪ ،‬علی اجمد نے ت ِھ ِنِکی سی مسکراہٹ سے کہا۔۔ِ‬
‫خذبات پہ نو اجِینِار ہوبا ہے با‪ ِ،‬ایسان مجیت کر لے نو اس پہ اس کا فصور ب ِہِیں مگر اس‬
‫مجیت کے خلتے ا یتے جواس کھو د یِتے مِِیں فصور اس کا ہِی ہوبا ہے‪ِ ،‬مِیں تھِی اگر خ یت‬
‫ودھری کی طرح ہونِی نو آپ کی فِنِد سے کتھِی رہانِی پہ بانِی‪ ،‬پِہ میِری ہمت تھِی کہ دشمیوں‬
‫ج ِ‬
‫ل آنِی۔‪ ،‬وہ بلخ لہچے ِمِیںِ نولی۔‬
‫حے پرغے سے ئک ِ‬
‫علی اجمد کے دل نے اس کی بات پہ سو فِ نِصد ِئ ِقِین کِنِا تھا‪ ،‬پِہ بات سچ ہے کہ علی اجمد‬
‫نے اسے خانے د ِبا مگر ا ِبک باتِ اور تھِی سِچ ہے کہ جیتے دن وہ وہاں رہِی نو اس کی خگہ‬
‫اگر خ یت ہونِی نو شا ِبدِ خان لے ِلِیتِی مگر اس نے جود کو ان شب کے شا متے ہارنِے ب ِہِیں‬
‫ل سے جس طرح وہِ تھاگِی وہ تھِی کونِی اور ہونِی اس کی خگہ نو پِہ کر پہ بانِی۔۔ِ‬
‫د ِبا اور ہاسپِِین ِ‬
‫مجھے شاینگِ کے لتے خابا ہے‪ ،‬بانے‪ ،‬اس کی بات پہ علی اجمد جوبک کر اسے د ِبکھتے لگا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 156‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫تھ ِر وہ پِیِزی سے ایتِی گا ِڑی کی خایب پڑھِ گتِی اور علی اجمد تھِی نوجھ ِ‬
‫ل دل کے شاتھ ایتِی‬
‫گا ِڑی کی خایب پڑھِ گِنِا۔ِ‬
‫علی اجمد کا دل اس کی ئفرت اورِ پِیِز ِاری پہ کڑھ رہا تھا مگر اس کے ا یتے کمانے اعمال کا‬
‫بِینِچہ تھا۔‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫اذان جپ خاپ شا گا ِڑی ڈرایِیِو کر رہا تھا کہ اخابک عال ِم اس کِی گا ِڑی کے شا متے آبِا نو‬
‫ل گا ِڑی کو گھماِ ِبا اور شڑک پہ گا ِڑی کے باپر زور سے خڑخڑانے ِ۔‬ ‫اس نے بامشک ِ‬
‫واٹ دا فج‪ ِ،‬وہ جھال کر باہر ئکال اور اطمِِینان سے ش ِگریِٹ شلگانے عال ِم کی خایب پڑھا۔ِ‬
‫ل ِہِیں آپ‪ ،‬ایتِی زبدگی سے یِنِار ب ِہِیںِ ہے کِنِا‪ ،‬اگر پِرِبکِ پہ لگنا وفت پہ نو کیتِی جو ِبِیں آ‬
‫باگ ِ‬
‫خانِی آپ کو‪ ،‬اذان عصے سے نوال۔ِ‬
‫بات کرنِیِ ہے ت ِم سے نو اس لتے بِہاں را ستے پہ آکر روکا‪ ،‬یمہارے گھ ِر کاِ ینا معلومِ ہے‬
‫مجھے مگر ِمِیں خاہنا کہ ت ِم جود مجھے ا یتے گھ ِر لے کر خاؤ۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 157‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫کِ یِوں؟ اذان نے جیِرابِگی سے نوجھا۔۔ِ‬
‫کِ یِوبکہ مجھے ت ِم سے اور یمہ ِاری ِفتِملی سے بہت ص ِروری بات کرنِیِ ہے‪ ،‬عال ِم کے اطمِیِنان‬
‫تھرے ابداز پہ وہ الجھ گِنِا تھاِ۔ِ‬
‫میِرے گھ ِر ف نکشن ہے آج نو ہ ِم شب اسِ لتے سہِر آنے ک ِ‬
‫ل گاؤں خا ِبِیں گے نو آپِ‬
‫وہاں آکر باتِ کر ِلنِجتے گا‪ ،‬اذان نے خلِدی سے کہا۔‬
‫مجھے اتھِی اور اسی وفت بات کرنِی ہے‪ ،‬عال ِم نے کہا اورِ تھ ِر ش ِگریِٹ کو باؤں بلے مسلنا ہوا‬
‫وہ اس کی گا ِڑی کیِ خایب پڑھا اورِ ڈرا ِییِوبگِ سِیِٹ پہ ِبِیتھ گِنِا۔‬
‫ی‬‫ب‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ت‬
‫اذان لب ِِنِچ کر گا ِڑی کی طرف آبِا اورِ قریٹ سِیِٹ کا دروازہ ھول کر ِِتھ گِنِا۔ِ‬
‫ہ‬‫ب‬
‫کجھ دپِر ِمِیں گا ِڑی خانے بہچانے را ستے پہ ِچی نو اذان کے چہرے پہ جیِرت کے باپرات‬
‫ن‬
‫اتھ ِر آنے۔ِ‬
‫نو آپ سِچ ِمِیںِ میِرے گھ ِر کا راشنہ خا یتے تھے۔‬
‫ودھری کتھِی جھوٹ ب ِہیِں نولنا‬ ‫نو یم ِہِیں جھوٹ لگا کِنِا اذان ج ِ‬
‫ودھری ‪ ،‬اِ ِبکِ جِیِِز ِبادِ رکھناِ عال ِم ج ِ‬
‫ت‬
‫جو کرباِ ڈ بکے کی جوٹ پہ کربا ہے‪ ،‬عال ِم کی بات پہ اذان نے زور سے لب ھِِینِچ لتے۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 158‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ودھری وال کے شا متے رکیِ نو عال ِم نے ہارن تچاِباِ نو گِ یِٹ کھلتے ہِی وہ گا ِڑی‬
‫تھ ِر گا ِڑی ج ِ‬
‫گیِراج مِِیں بارک کربا ہوا باہر ئکال اور الن کی خایب پڑھا نو اذان ہڑپڑا کر اس کے ِینِجھے تھاگا۔ِ‬
‫اذان شب کی ئگاہِِیں عالم پہ مچسوس کر با رہا تھا اور شمرہ کی خالت نو عال ِم کو دِ ِبکھ کر عجِ یِب‬
‫ہو گتِی تھِی اور وہ پِیِزی سے عال ِم کی طرف پڑھی اور اس گلے سے لگا کر روِدیِ۔ِ‬
‫عال ِم سناٹ چہرہ لتے کھڑا تھاِ۔ِ‬
‫پِہ شب کِنِا ہے اذان؟ جواد نے باس آکر نوجھا۔ِ‬
‫عال ِم نے شمرہ کو ِینِجھے ہناباِ اور اسِینِِج کی خایب پڑھ گِنِا چہاںِ پہ اذان کے ششرال والے‬
‫ِبِیت ھے تھے۔ِ‬
‫اینا نوِربِا‪ ،‬یسیِر ش ِمِییو اور ئکلو بِہاں سے شب‪ ،‬عال ِم نے میِِز پہ باب ِگِیں تھِ ِنالنے ہونے کہا۔ِ‬
‫اذان گ ھیرا کر خلِدی سے اس کے باس بہنچا۔ِ‬
‫ِوپِر جِی بلیِِز باؤں یِنِچے رکھِِیں‪ ،‬اذان نے باس آکر کہا۔ِ‬
‫کون ہے پِہ بدی ِمیِِز ایسان‪،‬؟ مسیِر ظالل نے کہا۔ِ‬
‫ینا یِتِے با کون ہوں مِِیں؟ عال ِم نے طیِزپِہ ابداز ِمِیں کہاِ۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 159‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ودھری‪ ،‬شمرہ نے خلِدی سے کہا۔‬ ‫پِہ میِرا پڑا بِِینا ہے عال ِم ج ِ‬
‫واٹ‪ِ ،‬ل ِنکن آج بک ہمِِیں پِہ معلومِ کِیِوں بہِِیں ہوا کہ آپ ک ا ِبکِ اور بِِینا ہے‪ ،‬اور اذان‬
‫بِِیتے آپ کی اور ش ِمریِنہ کیِ نو کافِی عرصے سے دوستِی تھِی نو آپ نے اسے تھِی بہِِیں ینابِا۔ِ‬
‫وہ اکخوبلی ائک ِ‬
‫ل تجین مِِیں پِہ ہ ِم سے تجھ ِڑ گتے تھے ‪,‬اذان نے کہا۔ِ‬
‫ہاں ِم ِنلے مِِیں تجھ ِڑ گتے ت ھے اور مِِیں ا ِبکِ بہت پڑے مافِنِا گِینگِ کا حصہ ین گِنِا تھا اور‬
‫ل ہے اور روسِییِوں سے نو مجھے خاص کرکے دشمتِی‬ ‫ل کربا نو میِرے با ِبِیں ہاتھ کا ک ِھنِ ِ‬‫فن ِ‬
‫ہے‪ ،‬عال ِم نے کاٹ دار لہچے ِمِیں کہا اور ایتِی پِیِزی سے ا یتے کورٹ کے یِنِچے لگے ہولسیِر‬
‫سے یسیول ئکالی اور وہاں لِگی الیٹ پہ یساپہ لگابِا۔ِ‬
‫شب لوگ جوف سے اسے د ِبکھتے لگے اور ش ِمریِنہ کی ِفتِملی کا نو پرا خال تھاِ۔ِ‬
‫پِہ کِنِا بدیمیِزی ہے ِوپِر ِجی‪ ،‬اذان عصے سے نوال۔‬
‫ل ِمِیں اتھِی تھِی باتِچ گولِنِاںِ بافِیِ ہِِیں جب کہ آپ ِبِین لوگ ِہِیں نو کافِی ہوں گی‬
‫اس یسن ِ‬
‫با‪ ،‬وہ مسیِر ظالل کے ما تھےِ پہ بال رکھتے ہونے عرا ِبا۔ِ‬
‫پِہ‪ ،‬پِہ کک‪ ،‬کِنِا کک‪ ،‬کر رہے ہو‪ ،‬مسیِر ظالل نے گ ھیرا کر کہا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 160‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫علط سوال‪ ،‬اص ِ‬
‫ل سوال پِہ ہوبا خا ہتے تھا کہ ت ِم کِنِا خا ہتے ہو‪ ِ،‬عال ِم نے طیِزپِہ ابداز ِمِیں کہا۔ِ‬
‫کک‪ ،‬کِنِا؟‬
‫مِِیں پِہ خاہنا کہ پِہ منگتِی پہ ہو‪ ،‬اب اگر تم لوگوں کو ایتِی خان یِنِ ِاری نو اتھِی اورِ اسی وفت‬
‫بِہاں سے خلے خاؤ‪ ،‬عالم نے عرا کر کہاِ۔ِ‬
‫ع‬
‫ودھری نے صے سے کہا۔ِ‬ ‫ع‬
‫کِنِا بدیمیِزی ہے پِہ عالم‪،،‬؟ ا ِم ج ِ‬
‫ظ‬
‫جو آپ کو ئظِر آ رہِی ہے‪ ،‬وہ اطمِِینان سے نوال۔‬
‫ل پہ قون مالنے لگاِ۔ِ‬ ‫ِمِیں اتھِی کمسیِر صاجب کو قون کربا ہوں‪ ،‬اذان نے کہا اور موباب ِ‬
‫شمرہ نے اس سے جھیٹ کر موبابل جھِیِن کر اس کے کس کر ا ِبک ت ھیِڑ مارا‪ ،‬اذانِ اور‬
‫بافِی شب نےِئ ِقِیتِی سے اسے د ِبکھ رہے تھے۔‬
‫تم‪ ،‬ت ِم ا یتے تھانِی کو نو ِلِیس کے جوالے کرو گے۔‬
‫تھانِی ب ِہِیں اس وفت مجرم ہے پِہ‪ ،‬اذان نے کہا۔‬
‫یس بہت ہو گِنِا اور آپ لوگِ بِہاں سے خا شکتے ِہِیں مسیِر ظالل اور ہ ِمِیںِ آپ سے کونِی‬
‫رشنہ ب ِہِیں رکھنا‪ ،‬شمرہ نے کہا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 161‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫اگواری سے کہا۔ِ‬
‫ودھری نے ب ِ‬ ‫ل ین ہے شمرہ‪ ،‬جواد ج ِ‬ ‫پِہ کِنِا باگ ِ‬
‫ل لہچے مِیِں کہا۔ِ‬
‫جو آپ کو دکھ رہا ہے‪ ،‬شمرہ نے اب ِ‬
‫اعظ ِم ج ِ‬
‫ودھری نے جواد کو آبکھوں ہِی آبکھوں مِِیں جپ رہتے کو کہاِ۔ِ‬
‫شمرہ عال ِم کو لے کر ابدر خلی گتِی اور وہ شب مہمانوں سے معذرت کرنے لگے ِ۔‬
‫تھ ِر مہمانوں کے خانے کے ئعد وہ شب لوگ ابدر داخل ہونے نو عال ِم وہاں رغ یت سے‬
‫ِبِیتھا کھاباِ کھاِ رہا تھا اور شمرہ اسے ممنا ت ِھری ئگاہوں سے د ِبکھ رہِی تھِی۔‬
‫کِنِا کر رہِی ِہِیں آپ شمرہ ِی ِنگم‪ ،‬خایتِی ہے با کہ اس کا صرف جون ہ ِم سے ملنا ہے مگر اس‬
‫ودھری کی پریِ یِت ہے اور آج اس نے بایت کر دِ ِبا کہ پِہ سِہ ِن ِ‬
‫ل‬ ‫لج ِ‬ ‫کی یس یس ِمِیں سِہ ِن ِ‬
‫ودھری کی دھاڑ پہ عال ِم کے ہاتھ تھ ِم گتے۔ِ‬
‫ودھری کا عالم ہے‪ ،‬جواد ج ِ‬‫ج ِ‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫عال ِم اتھ کر کھڑا ہوا اورِ خلنا ہوا جواد ج ِ‬


‫ودھریِ کے باس آبِا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 162‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫اور میِرےِ اس طرح کا بیتے ِمِیں فصوروار آپ ہِی ِہِیں‪ ،‬فن ِ‬
‫ل کسی نے کِنِا شزاِ کسی اور نے‬
‫ل کِِیسے ین گتے؟ اس نے‬ ‫ہِی تھگتِی‪ ،‬آپ کی پریِ یِت نو بہت اجھِی ہونِی تھِی نو آپ قا ب ِ‬
‫جھیتے ہونے لہچے مِِیں نوجھا۔۔ِ‬
‫ِمِیں نے فنل ب ِہِیں کِنِا تھا صرفِ دقاع کِنِا تھا ایناِ اور جود کو تچابا علط ب ِہِیں ہوبا‪ ،‬جواد‬
‫اگواری سے نولے۔۔ِ‬ ‫ودھری ب ِ‬‫ج ِ‬
‫مگر ا ِبک نےگناہ کو ایتِی شزا تھگیتے کے لتے مقیول کے خابدانِ کے جوالے کربا نو علطِ ہے‬
‫با‪ ،‬وہ بلخ لہچے ِمِیںِ نوال۔۔ِ‬
‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ت‬
‫وہ شب لب ِِنِچ کر رہ گتے۔ِ‬
‫اوکے اب کام کی بات کرنے ِہِیں‪ ،‬وہ صوفے پہ ِبِیت ھتے ہونے اطمِِینان سے نوال۔ِ‬
‫ودھری نے نوجھا۔ِ‬ ‫کون شا کام؟ اعظم ج ِ‬
‫ودھری کا رشنہ ایتِی گِڑِبا خ یت ج ِ‬
‫ودھری کے لتے ال ِبا ہوں‪ ،‬اس نے گِوباِ شب کے‬ ‫اذان ج ِ‬
‫شروں پہ دھماکا کِنِا تھا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 163‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ودھری کیِ ِبِیتِی‪،‬؟ جواد ج ِ‬
‫ودھری نے‬ ‫لج ِ‬‫ودھری کی نونِی اور شِک ِن ِ‬
‫لج ِ‬‫ودھری ِئعتِی سِہ ِن ِ‬
‫خ یت ج ِ‬
‫کہا۔ِ‬
‫جِی ہاں‪ ،،‬وہ سِِینڈوچ کھانے ہونے نوال۔ِ‬
‫اور پِہ بات سِہ ِنل ج ِ‬
‫ودھری ِکِیسے مان گِناِ کہ ایتِی نونِی قا ب ِ‬
‫ل کے بِِیتے کو د یِنا خاہ نا ہے۔ِ‬
‫اتھِی مانے نو ب ِہِیں ہے مگر مان خا ِبِیں گے اور ب ِہِیں تھِی مانے نو عال ِم ج ِ‬
‫ودھری ن ِوریِ دیِنِا‬
‫کے خالف خا شکناِ ہے ایتِی گِڑِبا کیِ خاطر‪ ،‬عال ِم نے اطمِیِنان سے جواب دبِا۔ِ‬
‫ودھری نے ئفرت‬ ‫اور ِمِیں آپِ کی عزتِ ماب خ یت ج ِ‬
‫ودھری کو ِرتجِ ِنکٹ کرباِ ہوں‪ ،‬اذان ج ِ‬
‫تھرے ابداز ِمِیں کہاِ۔ِ‬
‫یمہارے اس طرح نو لتے سے کجھ ب ِہِیں ہوگا کِیِوں کہ عال ِم ج ِ‬
‫ودھری اگر کسی جِیِِز کا ارادہ کر‬
‫ل ِمِیں کجھ ب ِہِیں شمجھ رہا‬‫لِِینا ہے نو وہ ہوکر ہِی رہنا ہے‪ ،‬اگر مِِیں پڑے شرکار کو ا یتے مفاب ِ‬
‫نو ت ِم نو ا ِبک ح ِقیِِر کیِڑےِ کی مای ند ہو‪ ،‬اگر پہِ مانے نو مسل کر رکھ دوں گا‪ ،‬پِہ باتِ نو خا یتے‬
‫ہِی ہو کہ ِمِیں ا یتے مچالف کا کِناِ خال کربا ہوں‪ ،‬اس کے لہچے کی سفاکی پہ وہ شب شسدر‬
‫سے اسے د ِبکھ رہے تھے۔۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 164‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫د ِبکھو بِِینا ہم ِاری دشمتِی اس قدر ہے کہ پِہ رستے ین ہِی ب ِہِیں شکتے اور اگر وہ لڑکی اذان کو‬
‫یسند بہِِیں نو ہ ِم پِہ فیول ہِی بہِِیں کر شکتےِ۔۔ِ‬
‫میِری گِڑِبا کو یسند ہے اور پِہ بات اس رستے کے ہونے کے لتے کافِی ہے۔‪ ،‬ک ِ‬
‫ل آؤں گا‬
‫اسے لے کر اور م ِ‬
‫ل کر بات کر لِِینا شب لوگ بافِی آپ لوگوں کی مرضِی‪ ،‬وہ اطمِِینان سے‬
‫خک ِم صادر کرنے ہونے اتھ کھڑا ہوا اور تھ ِر باہِر ئکلناِ خال گِنِا۔ِ‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫اذان عصے سے کھولِ رہا تھاِ اور نے ِجِیتِی سے الؤتِج مِِیں بہ ِ‬


‫ل رہا تھا۔ِ‬
‫ودھرنِوں کے منہ ب ِہیِں لگنا‬‫د ِبکھا آپ نے کہ کس طرح خک ِم صادر کر رہے تھے اور ہم ان ج ِ‬
‫ودھری کِیِ یتِی خال ہے پِہ‪ ،‬وہ یپ کر نوال۔ِ‬ ‫لج ِ‬ ‫خا ہتے‪ ،‬مجھے نو لگِ رہا کہ سِہ ِن ِ‬
‫ودھری نے کہا۔‬ ‫ل کا دنِ د ِبکھتے ِہِیں اور جو ہوگا وہ د ِبکھاِ خانے گا‪ ،‬اعظ ِم ج ِ‬ ‫تھنڈ باؤ پیِر اور ک ِ‬
‫ودھری نے کہا۔‬ ‫کِنِا د ِبکھنا ہے ابا جِی یس ائکار ِکریِں اور دفع ماِریِں‪ ،‬جواد ج ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 165‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫وہ لڑکی سِچ ِمِیں آپ سے بہتِ مجیت کرنِی ہے اور اس کا پروس پِرِبک ڈاؤن ہو گِنِا تھاِ آپ‬
‫ب‬
‫کی منگتِی کا سن کر‪ ،‬کب سے خاموش ِِیتھِی پِری ِزیِب نولی۔ِ‬
‫واٹ‪،‬؟ کب اور یمہِِیں کِِیسے ینا؟ اذانِ نے نے ِجِیتِی سے نوجھا۔‬
‫علی اجمد نے یناباِ تھا آج صنِح۔۔ِ‬
‫تم‪ ،‬ت ِم اس گھِیناِ ایسان سے ِکیِوں ملتے گتِی تھِی‪ ،‬اگر وہ یم ِہِیں ئقصان بہنچا د یِنا نو؟ وہ‬
‫نے ِجِیتِی سے نوال ِ۔‬
‫وہ جود ملتے آِ ِبا تھا‪ ،‬وہ اطمِِینان سے نولی۔ِ‬
‫مجھے نو اس شب ِمِیں کونِی شازش لگِ رہِی ہے‪ ،‬علی اجمد کا ملنا اورِ آج عال ِم کا بِہاں آبا اورِ‬
‫‪،‬پِہ شب کا ک ِہِیں با ک ِہِیں کونِی مقصد ہے‪ ،‬ان لوگوں کی یس یس ِمِیں دھوکا د یِنا لکھا ہے‬
‫ودھری نے کہا۔‬
‫جواد ج ِ‬
‫ل د ِبکھتے ِہِیں‪ ،‬اعظم ج ِ‬
‫ودھری نے کہا۔ِ‬ ‫اجھا یس آرام کرو شب لوگ اب کل کا ک ِ‬
‫تھ ِر شب کے اتھتے کے ئعد وہ تھِی ا یتے کمرے ِمِیںِ آباِ اور دراز ِمِیں سے خ یتِ کا پِریِسلٹ‬
‫ئکال کر اسے دِ ِبکھتے لگاِ۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 166‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫پِہ بات سِچ ہے کہ یم ِہِیں دل نے خاہا ہے مگر پِہ بات تھِی سِچ ہے کہ ِمِیں ت ِم سے شا ِدی‬
‫ب‬
‫بہِِیں کربا خاہنا‪ ،‬وہ پڑپڑا ِبا اور اس کی آ کھِِیںِ تھِ ِنگتے لِگی۔ِ‬
‫تھ ِر وہ پِریِسلٹ رکھ کر اتھ کر کیڑے ِجِینِج کرنے واش روم کی طرف پڑھ گِناِ۔ِ‬
‫کیڑے ِجِینِج کرنے کے ئعد وہ آکر سونے کے لتے لِ یِٹ گِنِا‪ ،‬صنِح فجِر کی یمازِ پڑھ کر وہِ‬
‫ب‬ ‫ت‬‫ی‬‫م ب‬
‫ا ِبکشرشاپز کرکے گھ ِر آِباِ نو الؤتِج ِِیں ِِ ھِی خ یت کو د ِکھ کر جو ک گِنِا۔ِ‬
‫ب‬
‫ِہ ِنلو‪ ،،‬وہ باس آکر نوال۔ِ‬
‫ہانے‪ ،‬وہ آہشنہ سے نولی اور شِر جھکا کر لب کا یتے لِگی۔ِ‬
‫یمہارے ِفیِورٹ ِوپِر جِی کہاں ِہِیں؟ اذان نے طیِزپِہ ابداز ِمِیں نوجھاِ۔ِ‬
‫کچن ِمِیں‪ ،،،‬وہ آہشنہ سے جواب د یِتے ہونے نولی ِ۔‬
‫واٹ‪،،‬؟ کچن ِمِیں کِنِا کر رہے ہِِیں وہ‪ ،‬اذان نے کہا اور پِیِزی سے کچن کِی خایب پڑھا نو وہ‬
‫ل پہ ِبِیتھاِ مزےِ سے باشنہ اتخوانے کر رہا تھا۔ِ‬ ‫ڈابینگِ ِبِین ِ‬
‫آپ ہمارے گھ ِر کھابا کھانے آنے ِہِیں کِنِا؟ اذان نے ابدر آکر نوجھا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 167‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫ہشمبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ک‬ ‫م‬ ‫م‬‫مم‬
‫ممم‪ ،‬اکخوبلی تھِی کسی نے ایتِی مجیت سے ب ِہِیں کہا کہ بِِینا کھابا کھا لو ‪ ،‬جودِ ہِی یناباِ اور‬
‫کھابا تھا نو کافِی عرصے کے ئعد مجیت تھرا کھابا کھا رہا ہوں نو سوخا کھا ہِی لوں‪ ،‬ینا بہِِیں پِہ‬
‫دوبارہ موفع ملے بِا بہِِیں‪ ،‬عالم نے اطمِِینانِ سے جواب د ِبا۔ِ‬
‫آپ کو ڈر ب ِہِیں لگناِ کِنِا؟ اذان نے کرسی گھسِیِٹ کر اس پہ ِبِیت ھتے ہونے نوجھا۔‬
‫کس سے‪ ،‬ت ِم سے کِنِا؟ عال ِم نے طیِزپِہ ابداز ِمِیں نوجھا۔ِ‬
‫جِی ب ِہِیں‪ ،‬موت سے‪ ،‬اذان نے نوجھا۔‬
‫موت سے ڈرنے وہ ِہِیں جن کو زبدگی سے یِنِار ہو‪ِ ،‬مِیںِ ہِر روز موت کی آہٹ مچسوس کرباِ‬
‫ہوں مگر ب ِہِیں ڈربا ِکیِوں کہ ِمِیں ایتِی زبدگیِ کِی ِوِبِلیِو ب ِہِیں کربا‪ ِ،‬مجھے ڈر لگنا ہے ہار خانے سے‬
‫کہ ِمِیں ک ِہِیں کسی کی مجیت کا اسیِِر ین کر اس سے ہار پہ خاؤں‪ ،‬عال ِم نے بلخ لہچے ِمیِں کہا‬
‫نو اذان کی ئگا ِہِیں شمرہ پہ پِڑی جو کہ ا یتے آیسو ضنط کر رہِی تھِی۔‬
‫مجیت ِمِیں اسیِِر ہوکر مجیوب کے آگے ہارنے کا اینا ہِی مزا ہے‪ ،‬کتھِی یِنِار کرکے د ِبکھتے نو‬
‫سہی‪ ،‬اذان نے کہا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 168‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫فِی الچال پِہ کام ت ِم کرو‪ ،‬خ یت سے بات خِ یِت کرو اور آجِ وہ شارا دن ِب ِہِیں رہے گی اور‬
‫آپ شب کو وہ بہت اجھِی لگتے والی ہے‪ ،‬میِری زبدگی کا واخد رشنہ ہے جو تچا کر رکھا تھا نو‬
‫ض حکابا ہے اور پِہ بات فِی الچال الل جِوِبلی بک‬
‫آج اسے اس کا یِنِار دال کر اس رستے کا قر ِ‬
‫ج‬ ‫ہ‬‫ب ب‬
‫ل‬ ‫ن‬
‫ِہِیں تِی خا ہتے‪ ،‬عا ِم نے کہا۔ِ‬
‫نو زپردستِی ایتِی منہ نولی بہن کو ا یتے شگے تھانِی پہ تھوپ رہے ِہِیں آپ؟ِ‬
‫ل‬ ‫ش‬ ‫ش‬ ‫ج‬‫م‬ ‫ش‬
‫یم ِہِیں جو ھنا ہے مجھ کتے ہو‪ ،‬عا ِم نے کہا۔‬
‫ت‬‫ی‬‫ب‬
‫اذان شِر جھنک کر باہ ِر ئکال اور خ یت کے باس ِِ ھِی پِری ِزیِب کے باس آکر ِِتھ گِنِا۔ِ‬
‫ی‬‫ب‬
‫بات کر لِِیں ایتِی ہونے والی ِییِِوی سے‪ ،‬پِری ِزیِب نے کاٹ دار لہچے مِِیں کہا نو خ یت کا‬
‫ربگِ تھِ نِکا پڑگِنِا۔ِ‬
‫ل کر بات ِکریِں‪ ،‬اذان نے کہا۔ِ‬ ‫باہِر خ ِ‬
‫جِی‪ ،‬خ یت نے آہشنہ سے کہا ِ۔‬
‫تھ ِر وہ دونوں باہِر الن ِمِیں ئک ِ‬
‫ل آنے۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 169‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫یمہ ِاری طِیِنغت کے م نعل ِ‬
‫ق ینا لگا تھا مجھے‪ ،‬اینا یِنِارِ کِِیسے کر شکنا کونِی کہ اس کی ِ‬
‫دوری کا‬
‫خِنِال آپ کو موتِ کے منہ مِِیں ت ِھنِِج دے‪ ،‬اذان نے اسے گ ِہری ئگاہوں سے دِ ِبکھتے‬
‫ہونے کہا۔ِ‬
‫مجھے باخانے کِنِا ہو گِناِ تھا‪ ،‬آپِ کی ئفرت کا سوچ کر ِمِیں کیتے دنوں سے پڑپ رہِی تھِی اور‬
‫آپ کا اس دن منگتِی کربا میِری خان ئکال گِنِا‪ ،‬وہ شِر جھکانے نولی۔‬
‫یم ِہِیں ینا تھِی ہے کہ یمہارے گھ ِر والے خان سے مار ڈا ِلِیں گے‪ ،‬اذان نے کہا۔ِ‬
‫میِرے عالم ِوپِر جِی پِہ کتھِی ہونے ب ِہِیں ِدیِں گے وہ جب کجھ سوختے نو اس کو کرکے‬
‫رہتے ِہِیں۔ِ‬
‫ق القظرت بہِِیں ہے کہ وہ موت سے لڑ با ِبِیں گے‪ ،‬اذان‬
‫یمہارے عالم ِوپِر جِی کونِی ماقو ِ‬
‫خڑ کر نوال۔‬
‫‪،‬مجھے ان پہ ِئ ِقِین ہے اور مِِیں صرف آپ کا شاتھ خاہتِی ہوں‪ ،‬کِنِا آپ مجھے اینا شکتے ہِِیں‬
‫اس نے اس قدر معصومِ یِت سے نوجھا کہ اذان کے اغیراصات پہ پِرِبکِ لگِ گِنِا تھاِ۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 170‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ہووووں اگر ہللا نے خاہا نو ہ ِم صرور ا ِبک ہوں گے‪ ،‬اذان نے اس کے ہاتھ کو تھا متے‬
‫ہونے کہا۔ِ‬
‫ودھری اور اعظ ِم ج ِ‬
‫ودھری شاکڈ سے‬ ‫کجھ دپِر ئعد وہ اس کا ہاتھ تھامے ابدر داخ ِ‬
‫ل ہوا نو جواد ج ِ‬
‫د ِبکھ رہے تھے۔ِ‬
‫ودھری خان لے لے گا یمہ ِاری‪ ،‬جواد نے مضظرب لہچے‬
‫لج ِ‬‫ل ہو گتے ہو اذان‪ ،‬سِہ ِن ِ‬
‫ت ِم باگ ِ‬
‫ِمِیں کہا۔ِ‬
‫پرو کے ہونے ہونے ہ ِمِیںِ کجھ ب ِہِیں ہو شکنا‪ ،‬وہ عال ِم کِی طرف دِ ِبکھتے ہونے نوال۔ِ‬
‫پِہ ‪ ،‬پِہ یم ِہِیں تچانے گا اذان‪ ،‬خدا ب ِہِیں ہے پِہ‪ ،‬جواد ج ِ‬
‫ودھری دھاڑ کر نولے ِ۔‬
‫ودھری؟ عال ِم‬ ‫ودھری تھِی ب ِہِیں ہے نو اینا ڈر کِیِوں رہے ِہِیں آپ مسیِر ج ِ‬ ‫لج ِ‬ ‫خدا نو سِہ ِن ِ‬
‫نے طیِزپِہ لہچے ِمِیں نوجھا۔ِ‬
‫ودھری نے بلخ لہچے ِمِیں کہا۔ِ‬
‫ودھری سے‪،‬؟ جواد ج ِ‬
‫لج ِ‬‫ا ِبک زماپہ ڈربا ہے سِہ ِن ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 171‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ودھری ِئعتِی کہ ِمِیں ان کے شاتھ‬
‫ودھری سے لوگ اس لتے ڈرنے کِیِوں کہ عال ِم ج ِ‬ ‫لج ِ‬ ‫سِہ ِن ِ‬
‫ودھری کی الش سے گزر کر ابہِِیں آپ شب‬ ‫ہوں‪ ،‬جب مچالقت مولِ لے لی ہے نو عال ِم ج ِ‬
‫کی طرفِ پڑھنا پڑے گا‪ ،‬عال ِم نے شرد لہچے مِِیں کہا۔ِ‬
‫اگواری تھرے ابداز مِِیں‬ ‫ت ِم پِہ ڈا ِی ِنالگ با ِزی میِرے شا متے متِ کرو‪ ،‬جواد ج ِ‬
‫ودھری نے ب ِ‬
‫کہا۔ِ‬
‫‪،‬سِچ ہے پِہ‪ ،‬اور قکر مت ِکریِں آپ کی ِفتِملیِ کو تچانے کے لتے ِمِیں ایتِی خان لگا دوںِ گا‬
‫عال ِم نے کہا۔ِ‬
‫‪،،،،،‬مگر‬
‫جواد یس کرو ِمزِبد تخث مت کرو‪ ،‬اذان اگر مان حکا ہے نو مجھے لگنا کہ ہمِِیں اب اغیرا ِ‬
‫ض‬
‫ب ِہِیں کربا خا ہتے‪ ،‬اعظ ِم ج ِ‬
‫ودھری نے کہا۔ِ‬
‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ت‬
‫جواد لب ِِنِچ کر رہ گِنِا۔ِ‬
‫اذان نے مضظرب سی ائگِلنِاں مڑورنِیِ خ یت کو د ِبکھا اور تھ ِر اس کے ہاتھ پہ ہاتھ رکھ کر‬
‫اسے آبکھوں ہِی آبکھوں مِِیں یسلی ِدیِ۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 172‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫شام کو خ یت عال ِم کے شاتھ وایس خانے کے لتے ئک ِ‬
‫ل گتِی ِ۔‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫عال ِم کمرے مِِیں داخل ہوا نو ہایِنِہ پِیِِر کیِ مایند اس کی طرف پڑھی اور اسے ِگریِنانِ سے بکڑ کر‬
‫اس کے قِریِب ہونِی۔ِ‬
‫تم‪ ،‬ت ِم مجھے خان نوجھ کر اگیور کر رہے ہو با‪،‬؟ وہ عصے سے نولی۔ِ‬
‫مِِیں ایِسا کِیِوں کروں گا جھونِی نِیِ نِی‪ ،‬وہ ئگاہِِیں مالنے ئغِیِِر نوال۔‬
‫ت ِم میِری طرف د ِبکھ کر بات کرو‪ ،‬وہ عصے سے خالنِی۔‬
‫عال ِم نے اس کی طرف د ِبکھاِ اور اس کیِ آبکھوں سے ئکلتے سعلوں سے گ ھیرا کر ئگاہِِیں ت ھیِِر‬
‫گِنِا۔‬
‫ِک یِوں کر رہے ہو ت ِم ایِسا میِرے شاتھ‪ ،‬اس کے لہچے کی نےیسی پہ عال ِم شاکڈ رہ گِنِا تھا۔ِ‬
‫تھ ِر وہ اس کِی کم ِر کے گردِ بازو لِیپِیتِی اس کے ِ‬
‫سِیتے پہ شِر رکھ کر روِدی۔ِ‬
‫ارے کِنِا ہوا جھونِیِ نِی نِی‪ ،‬بلیِِز رو یِتِے مت‪ ،‬وہ نے ِجِین ہوا۔ِ‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 173‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫بلیِِز مجھے اگیور مت کرو‪ ،‬یم ِہِیں ب ِہِیں ینا مِِیں کس قدر نے ِجِین ہوں‪ ،‬وہ مدہوش لہچے ِمیِں‬
‫نولی۔‬
‫جھونِی نِی نِی مجھےِ بہت صرور کام ِباد آِ گِنِا ہے مِِیں اتھِی آبا ہوں‪ ،‬عال ِم نے اسے ِینِجھے‬
‫ہنانے ہونے کہا اور پِیِزی سے باہِر کیِ خایب پڑھ گِنِا۔ِ‬
‫عالم‪ ،،،‬وہ ِینِجھے سے ِخنِخ کر نولی مگر وہ ان سنا کربا باہر ئک ِ‬
‫ل گِنِا۔ِ‬
‫ودھری کے شاتھ ِفیِوم ملک کے ڈپِرے پہ خال گِنِا اور وہاں آیس ِمِیں معاملہ‬ ‫تھ ِر وہ سِہ ِنل ج ِ‬
‫ِمزِبد بگڑ حکاِ تھاِ اور ملک کے آد ِمیِوں نے ان پہ گولِنِاں خال ِدی تھِی‪ ،‬ان کے دو آدمِی‬
‫ودھری کو تچا کر‬
‫لج ِ‬‫زجمی ہونے تھے اور عال ِم کے کندھے پہ گوِلی لِگی تھِی وہ عالم سِہ ِن ِ‬
‫گا ِڑی ِمِیں ِبِیتھاِ کر وایس ان لوگوں کی طرف بلٹ گِناِ اور ان شب کا تھرکس ئکال کر وہ‬
‫ایتِی خِ یِپ کی خایب پڑھ گِنِا۔ِ‬
‫وہ جِوِبلی بہنِچ کر سِنِدھا آؤٹ ہاؤس ِمِیں آِباِ اور ہایِنِہ وہاں موجود ب ِہِیں تھِی جس کا مطلب تھا‬
‫ل خا خِکی ہے۔ِ‬‫کہ وہ ہاسپِِین ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 174‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫وہ کمرے ِمِیں آکر جود ہِی اینا زج ِم صاف کرکے اس پہ بِِینِڈتِِج کرکے کیڑے ِجِینِج کرنے‬
‫کے لتے واش روم کی طرف پڑھِ گِنِا۔ِ‬
‫وہ باہ ِر ئکال نو ہایِنِہ پِیِزی سے اس کی خایبِ پڑھی۔‬
‫د ِبکھاؤ اینا زج ِم مجھے‪ ،‬وہ نے ِجِیتِی سے نولتِی عال ِم کو جیِران کر گتِی۔۔‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫ل تھِنِک ہوں‪ ،‬وہ ئگاہِِیں خرانے ہونے آہسنگی سے‬


‫کجھ بہِِیں ہوا جھونِی نِی نِی مِِیں بالک ِ‬
‫نوال۔‬
‫ت ِم آخر خا ہتے کِنِا ہوِ عالم‪ ،‬یم ِہِیں ایتِی زبدگی سے ذرا تھِی یِنِار ب ِہِیں ہے‪ ،‬روز کسی پہ کسی‬
‫سے الجھ کر آنے ِہِیں اور اجھِی خاضی جو ِبیِں لگانے ہو اور آج وہاں پر گولی کھانِی اور اس‬
‫کے ئعد خا کر تھر سے الجھ پڑے انِ لوگوں سے‪ ،‬وہ خڑ کر نولی۔‬
‫اگر ِمِیں اتھِِیںِ جواب پہ د یِنا نو دوبارہ سے ِبہی خرکت کرے اور اب اب ِہِیں معلوم ہوحکا‬
‫ودھری ان کا کِنِا جشِر کر شکناِ ہے نو آ یندہ سے ا ِیسی خرکت کتھِی ب ِہِیں ِکریِں‬
‫ہوگا کہ عال ِم ج ِ‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 175‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫گے اور مجھے دھوکہ د یِتے کے بارے مِِیں نو سو ِجِیں گے تھِی ب ِہِیں‪ ،‬عال ِم نے سناٹ لہچے‬
‫مِِیں کہا۔ِ‬
‫یمہِِیں ایتِی زبدگی سے یِنِارِ کِ یِوں بہِِیں ہے عالم؟ وہ عصے سے نولی۔ِ‬
‫ِمِیں پڑےِ شرکار کا عالم ہوں اورِ عالموں کو ا یتے آقا کِی زبدگی کِی پرواہ ہونِی ہے ایتِی‬
‫ب ِہِیں‪ ،‬مجھے معلوم ہے کہ اگر مجھے کجھ ہو تھِی خانے نو میِرے ِینِجھے رونے واال کونِی ب ِہِیں‬
‫ہے مگر پڑے شرکار اور جھونے شرکار پہ بہت شارے لوگوں کا اتحصار ہے۔ِ‬
‫اور رِی ِنلی‪ ،‬عال ِم یم ِہِیں ایِسا ِکیِوں لگنا ہے کہ یمہارے ہونے پہ ہونے سے کسی کو قر ِ‬
‫ق‬
‫ب ِہِیں پڑے گا‪ ،‬میِرے م نعل ِ‬
‫ق ب ِہِیں سوخا کہ میِرا خال کِنِا ہوگا یمہارےِ ئعد‪ ،‬وہ اس کِی‬
‫بات پہ عصے سے نولی۔ِ‬
‫آپ کو وہ مل خانے گا جسےِ آپ خاہتِی ہِیِں‪ ،‬وہ سناٹ لہچے ِمِیں نوال۔‬
‫شرم ب ِہِیں آنِی یم ِہِیں پِہ بات کرنے ہونے ایتِی یِیِِوی کو کسی اور کے شاتھ ت ِم ئصور تھِی‬
‫ِکِیسے کر شکتے ہو‪،‬؟ وہ عصے ِمِیں اس پر الٹ پِڑی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 176‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫میِرے ئصور کرنے سے کِنِا ہوبا ہے حقِ نِقت نو ِبہی ہے با کہ ِمِیں آپ کیِ یسند ب ِہِیںِ ہوں‬
‫بلکہ کونِی اور آپ کیِ یسند ہے اور آپِ کو میِرا شاتھ ِو یِسے تھِی فیول بہِِیں تھاِ نو اب کِیِوں‬
‫ت‬
‫ایِسا کر رہِی ہِِیں مِِیںِ آپ کے رونِے پر بہت الجھن مچسوس کر رہا ہوں‪ ،‬وہ لب ھِِینِچ کر‬
‫نوال۔‬
‫ت ِم ایتِی معصوم ہو کہ صرفِ بیتے کی کوشش کر رہے ہو‪ ،‬وہ عصے سے نولی۔‬
‫ش‬ ‫ت‬ ‫مج‬ ‫ش‬
‫پِہ آپ پہ ڈبِینڈ کربا ہے کہ آپ مجھے کِنِا ھتِی ِہِیں اور مجھے آپ کجھ ھِی مجھے اس بات‬
‫ق ب ِہِیں پڑبا مجھے‪ ،‬عال ِم نے سناٹِ لہچے ِمِیں کہاِ۔ِ‬‫سے قر ِ‬
‫مج‬ ‫یم ش‬ ‫مج‬ ‫ش‬
‫ِمِیں یم ِہِیں کِناِ ھتِی ہوں‪ ،‬خلو مِِیں ِہِیںِ آج ینا د ِیتِی ہوںِ کہ ِمِیں ِہِیں ھتِی کِنِا‬
‫م‬ ‫ی‬

‫ہوں‪ ،‬وہ اس کا ِگریِنانِ بکڑ کر خناِ خنا کر نولی۔‬


‫مجھے کجھ ب ِہِیں شمجھنا اور بلیِِز مجھے بہت ص ِروری کام ہے مجھے وہاں خاباِ ہے‪ ،‬وہ وایس‬
‫مرنے لگاِ نو ہایِنِہ نے اس کا بازو تھام کر اسے روکا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 177‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫جپ خاپ بِہاں بِِیتھ کر مجھ سے ایتِی مرہ ِم یتِی کرواؤ اورِ کجھ دپِر آرام کرو اور کام کے‬
‫ل کجھ کہنا مجھے ورپہ مجھ سے پرا کونِی بہِِیں ہو گا‪ ،‬وہ اس یِنِڈ پہ ِبِیتھانے‬‫م نعلق نو بالک ِ‬
‫ہونے نولی اور تھ ِر اس کی شرٹ کے بین کھو لتے لِگی نو وہ بدک کر اتھ کھڑا ہواِ۔ِ‬
‫یم ِہِیں کِنِا ئکِلِنف ہے عالم؟ِ‬
‫د ِبکھتے جھونِیِ نِی نِی مِِیں نے مرہ ِم یتِی جود کرلی اور مجھے اس کی عادتِ ہے اور ِمِیںِ تھِ ِنک‬
‫ہو خاؤں گا خلد ہِی‪ ،‬وہ خلِدی سے نوال۔ِ‬
‫پِہ ائ ِق ِنکشن پڑھ شکنا ہے مجھے زج ِم د ِبکھتے دو عالم‪ ،‬وہ عصے سے نولی۔ِ‬
‫ب ِہِیں ِمِیں نے کہا باِ کہ تھِنِک ہوں ِمِیں اور ِمِیں جود ہِی پِہ ائ ِق ِنکشن وغِیِرہ کے اتِج ِنکشن‬
‫باہِر سے لگا لوں گاِ نو پرابلم‪ ،‬وہ گڑپڑا کر ِینِجھے ہیتے ہونے نوال۔ِ‬
‫ہایِنِہ نے اس کی طرف قدم پڑھانے نو وہ ِینِجھے ہیتے لگا اور اس کی یشت وارڈ روب کے‬
‫شاتھ لگِ گتِی تھی۔‬
‫دد‪ ،‬د ِبکھتے جھونِیِ نِی نِی۔۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 178‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ب‬
‫شسسش "جپ بالکل‪،،،‬وہ اس کے لیوں پہ ہاتھ رکھتے ہونے اسے آ کھِِیں دکھانےِ"‬
‫ہونے نولی۔‬
‫تھ ِر اس نے ا یتے لب اس کے ما تھے پہ رکھ کر اسے مسمراپز کردبِا تھاِ وہ شاکت شا چہاں‬
‫بہاں کھڑا تھا۔ِ‬
‫ہایِنِہ نے اس تھام کر یِنِڈ پہ ِبِیتھابِا اورِ اس کی شرٹ کے بینِ کھول کر شرٹ اب ِاری اور‬
‫یتِی کو ہنا کر زج ِم دِ ِبکھا نو میوجش ابداز مِِیں اسے د ِبکھتے لِگی۔ِ‬
‫اس قدر گہرا زج ِم ِمِیں اور ت ِم اسے اینا معمولِی لے رہے تھے عالم‪ ،‬وہ ب ِ‬
‫اگواری سے نولتِی‬
‫ل‬ ‫ت‬‫ی‬‫ب‬
‫ج‬
‫ل سے قرشٹ ا ِبڈ باکس ئکال کر باس ِِ ھِی اور اس کا ز ِم صافِ کرنے ِگی۔‬ ‫شایِنِڈ ِبِین ِ‬
‫شسسسسی‪ ،‬اس کے ہاتھ لگتے پہ عال ِم نے ہلِکی سی ششک ِاری لی نو وہِ اس کے زج ِم پہ‬
‫نےاجِینِ ِاری ِمِیں تھو بکے مارنے لِگی۔ِ‬
‫ک‬‫ب‬ ‫ت‬ ‫ہ‬‫ب‬
‫عال ِم کے ابدر بک ِجِیسے راجت ِچی ھِی‪ ،‬اس نے آ ِِیں یندِ کرکے اس شرور کو مچسوس‬
‫ھ‬ ‫ن‬
‫کِنِا‪ ،‬کسی نے کتھِی اس کی اس طرح کِ ِبیِر کی کب تھِی کہ وہ اس شرور کو مچسوس کر بابا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 179‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ب‬
‫لو ہو گتِی بِِینِڈتِج‪ ،‬اس کی آواز پہ اس نے جوبک کر ایتِی آ کھِِیں کھو ِلِیںِ اور اسے ئظِر تھر کر‬
‫د ِبکھا جس کی مجیت سے دل بہلے ہِی آبادِ تھا اور آج تھنک تھنک شالنِی مجیت تھ ِر سے‬
‫خاگ اتھِی تھِی۔ِ‬
‫اجھا اب ت ِم آرام کرو ِمِیں یمہارے لتے ہلِدی اور دودھِ النِی ہوں‪ ،‬ہایِنِہ نے کہا اور باہ ِر‬
‫ئک ِ‬
‫ل گتِی۔‬
‫ک‬‫ب‬
‫عال ِم نے ایتِی پڑھتِی ہونِی دھڑکن پہ ہاتھ رکھ کر آ ِِیں موبد ِِیں‪ ،‬آجِ اس کے دل ِیِں‬
‫م‬ ‫ل‬ ‫ھ‬
‫مجیت کی بارش پرستے لِگیِ تھِی۔‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫اذان نے آج خ یت کے شاتھ باہِر آج کاِ بالن یناِ ِبا تھا اور اس وفت دونوں ا ِبک ِرِیسیوریٹ‬
‫ِمِیں ِبِیت ھے لنِچ کر رہے تھے۔ِ‬
‫اور ت ِم ایتِی ہاپِیِِز یناؤ کِنِا کرباِ یسند ہے یم ِہِیں؟ اذان نے اس کی طرف مجیت باش ئگاہوں‬
‫سے د ِبکھتے ہونے نوجھا۔ِ‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 180‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫یس بکس پڑھنا اور یس بکس پڑھنا‪ ،‬وہ ہولے سے مسکرانے ہونے نولی۔‬
‫ہاں بکس مِِیں نو یمہ ِاریِ جوایس کافِی ِزِبادہ مِیِرے شاتھ ملتِی ہے مجھے جو یسند ہے وہ یمہِِیں‬
‫یسند ہے‪ ،‬پِہ بات کافِی ِزبِادہ اپیرسینگِ ہے ہمارے درمِنِان‪ ،‬اذان نے مسکرانے ہونے‬
‫کہا۔ِ‬
‫جِی اسی وجہ سے نو ِمِیں آپ کو البک کرنے لِگی۔ِ‬
‫صرف البک‪ ،‬وہِ شرارنِیِ ابداز ِمِیں نوال۔ِ‬
‫مجھے ب ِہِیں ینا تھاِ کہ آپ ا یتے فتِی تھِی ہو شکتے ِہِیں جب بہلی بار مالقات ہونِی نو آپِ کا‬
‫مجھ پہ پِہ امیِریِشن پڑا کہ آپ بہت کھڑوس ِہِیں‪ ،‬وہ مسکرانے ہونے نولی نو اذان قہفہ لگا کر‬
‫ہیس پڑا۔‬
‫وہ تھِی ہاتھ رکھ کر ایتِی ہیسی کبیرول کرنِے لِگی اور تھ ِر دونوں کی ہیسی شا متے کھڑے سِہ ِن ِ‬
‫ل‬
‫اجمد کو د ِبکھ کر عایب ہو گتِی تھِی۔‬
‫‪،‬خ یت کا نو خال ایِسا تھا ِجِیسے کانو بدن ِمِیں لہو ب ِہِیں‬
‫وہ گ ھیرا کر اتھ کر ک ِھڑی ہو گتِی۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 181‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ت‬
‫سِہ ِن ِ‬
‫ل اجمد نے باس آکر اذانِ کے منہ پہ زوردار ت ھیِڑ رسِنِد کِنِا نو اذانِ نے مت ھِنِاں ھِِینِچ کر‬
‫اینا عصہ کبیرول کِنِا۔‬
‫ل اجمد خ یت کو وہاں سے گھ ِسپِیتے ہونے ئکلتے خلے گتے۔‬ ‫تھ ِر سِہ ِن ِ‬
‫اذان نے خلِدی سے عال ِم کا یمیِر مالباِ۔ِ‬
‫دوشری طرف سے عالم کی گھمبِیِِر آوازِ سن ِانی ِدی۔ِ‬ ‫ِہ ِنلو‪ِ ،،‬‬
‫ِہ ِنلو ِوپِرجِی ِمِیں اذانِ باتِ کر رہا ہوں‪ ،‬آپِ سے بہت امیوری یٹ بات کرنِی ہے‪ ،‬اذانِ نے‬
‫کہا۔ِ‬
‫دوشری طرف سے عالم نے جو بکتے ہونے نوجھا۔ِ‬ ‫کِنِا ہوا؟ ِ‬
‫ل کو میِرے اور خ یت کےِ بارےِ ِمِیں ینہ خ ِ‬
‫ل گِناِ ہے۔‬ ‫ودھری سِہ ِن ِ‬
‫وہ ج ِ‬
‫واٹ؟ ِل ِنکن ِکِیسے؟ عال ِم نے خال کر نوجھا۔ِ‬
‫وہ ہ ِم دونوں آج لنِچ کرنے کے لتے ا ِبک ِریِسیوِریِ یٹ ِمِیں آنے تھے نو ائفاقا ج ِ‬
‫ودھری‬
‫صاجب تھِی وہاں پر آ گتے‪ ،‬اذان نے ڈرنے ڈرنے کہا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 182‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫دماغ خرابِ ہو گِنِا تھا یمہارا کونِی تچے ہو کہ یم ِہِیں ابدازہ ب ِہِیں تھا‪ ،‬مالقاتِ کرنِی تھِی با نو گھ ِر‬
‫مِِیں تھِی کر شکتے تھے بِا تھ ِر مجھ سے کہا ہوبا نو مِِیں کونِی پہ کونِی راشنہ ڈھوبڈ ئکال نا‪ ،‬عالم نے‬
‫عصے سے کہا۔ِ‬
‫ودھری اسے کونِی ئقصان پہ بہنچا‬
‫لج ِ‬‫مجھے خ یت کیِ بہت قکر ہو رہِی ہے کہ ک ِہِیں سِہ ِن ِ‬
‫دے۔ِ‬
‫پِہ قکر یم ِہِیں یب کرنِی خا ہتے تھِی جب اسے ِرِیسیوریٹ ِمِیں لِ ِنکر خانے کا سوخا تھا‪ ِ،‬عال ِم‬
‫اگواری سے کہا اور کال کاٹ ِدیِ۔ِ‬
‫نے ب ِ‬
‫ض‬ ‫م‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ت‬
‫اذان لب ِِنِچ کر ظرب شا باہِر کِی خایب پڑھ گِنِا۔ِ‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫سیتھا لتے جودھراین ایتِی نونِی‪ ،‬سِہ ِنل ج ِ‬


‫ودھری نے ابدر آ کر خ یت کو زور سے صوفے پر ینجتے‬
‫ہونے کہا۔۔ِ‬
‫ودھری صاجب‪ ،‬وہ نے ِجِیتِی سے نولی۔‬
‫ہانے اوہ رباِ کِنِا ہوگِنِا ج ِ‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 183‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫آپ کی پِہ الڈلی دشمیوں کے بِِیتے کے شاتھ ِریِسیوریٹ ِمِیں کھاباِ کھا رہِی تھِی۔ِ‬
‫مِِیں ان سے مجیت کرنِی ہوں اور عال ِم ِوپِر جِی تھِی نو ابہِِیں دشمیوں کے بِِیتے ہِِیں با اور‬
‫تھوتھو کی شا ِدی اگر انِ سے ہو شکتِی ہے نو میِری کِیِوں بہِِیں اذان سے ہو شکتِی؟ اس‬
‫کے بڈر ابداز پہ شب لوگ شسدر رہ گتے ت ھے۔‬
‫پِہ ت ِم ِمِیں ئعاوت کہاں سے آگتِی خ یت؟ جودھراین نے عصے سے نوجھا۔۔ِ‬
‫مجھ ِمِیں ئعاوت آنِی ہِی تھِی آپ لوگوں کی ان بام بہاد رسومات اور دشمِییِوں کے خلتے‬
‫ایتِی زبدگی کو ا یتے دل کو ِوپِران ب ِہِیں کر شکتِی ِمِیں‪ ،‬خ یت نے جیتِی زور سے ِخنِخ کر کہا نو‬
‫اس سے ک ِہِیں ِزِبادہ زورِ سے جودھراین کا ت ھیِڑ اس کے منہ پر پڑا۔ِ‬
‫اس سے بانو اسے لے خا بِہاں سے اور خاِ کر اس کے کمرے ِمِیںِ اسے یند کر دے اور‬
‫ودھری ف ِقیِِر ج ِسِین کو بال یِتِے اور اب ِہِیں ک ِہیِں کہ ا یتے ہونے والی بہو کو آ کر لے خا ِبیِں‬
‫‪،‬ج ِ‬
‫جودھراین کی بات پہ خ یت پڑپ اتھِی تھِی۔‬
‫ِمِیں ایتِی خان دے دوں گِی‪ ،‬اور کل اگر بِہاں کونِی آبِا نو بِہاں یماشاِ لگے گا‪ ،‬وہ خلق کے‬
‫بِ‬
‫ل خالنِی۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 184‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫دے دو خانِ ت ِم کم از ک ِم ہ ِم رسوانِی سے نو تِچ بابِِیں گے‪ ،‬صوفِنِہ جودھراین نے اسے دو‬
‫ہتھ ِڑ مار کر کہا۔ِ‬
‫وہ رونِی ہونِی اتھ کر تھاگتِی ہونِی وہاں سے ئک ِ‬
‫ل گتِی۔‬
‫ودھری نے دھاڑ کر کہا اور داالن کِی خایب پڑھ گتے۔ِ‬ ‫عال ِم کو بلواؤ‪ ،‬سِہ ِنل ج ِ‬
‫آپ نے مجھے بِاد کِنِا پڑے شرکار‪ ،‬عال ِم کیِ بات پہ وہ جوبک کر اسے د ِبکھتے لگے۔ِ‬
‫ودھری کے شاتھ د ِبکھا ہے نو ابِ ہ ِمِیںِ اس کی شا ِدیِ ف ِقیِِر‬ ‫عال ِم ہ ِم نے آج گِڑِبا کو اذانِ ج ِ‬
‫ج ِسِین کے بِِیتے سے خلد از خلد کرنِی ہو گیِ اور ت ِم ان کِی طرف متھانِی کے نوکرے ت ِھنِِج‬
‫ودھری نے کہا۔ِ‬
‫لج ِ‬‫دو۔‪ ،‬سِہ ِن ِ‬
‫پڑے شرکار ا ِبک جِیِز مابگو آپِ سے‪،‬؟ عال ِم نے مؤدباپہ ابدازِ ِمِیں کہا۔ِ‬
‫ودھری نے کہا۔ِ‬
‫لج ِ‬ ‫ہاں مابگو‪ ،‬سِہ ِن ِ‬
‫گِڑِبا جسے یسندِ کرنِی ہے اسی سے شا ِدی کرواِ دیِں کِیِوں کہ ان کا نِوں صدمہ لِِینا تھِنِک ب ِہِیں‬
‫رہے گا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 185‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫یس عال ِم ِمزِبد کجھ مت نولنا‪ ،‬اب مِِیں ایتِی صد سے ب ِہِیں ہٹ شکنا اور اس پہ بات ب ِہِیں‬
‫ودھری نے شرد لہچے مِِیں کہاِ۔‬
‫لج ِ‬ ‫ہوگی‪ ،‬سِہ ِن ِ‬
‫جِِیسا آپ کا خکم‪ ،‬عالم نے کہا اور باہر ئک ِ‬
‫ل گِنِا۔‬
‫اگلے دن ف ِقیِر ج ِسِین ایتِی ِفتِملی کے شاتھ الل جِوِبلی آبِا نو اس کا پریناک اسنقنال کِناِ گِنِا‬
‫تھا۔ِ‬
‫ودھری نے کہا۔ِ‬
‫لج ِ‬ ‫سقِیِنہ نِی خا کر ہم ِاری گِڑباِ کو یِنِار کرکے لے آ یِتِے‪ ،‬سِہ ِن ِ‬
‫ئ خ‬
‫سقِیِنہ ابدر کی خایب پڑھِ گتِی‪ ،‬کجھ دپِر عد وہ ِِ تِی ہونِی باہِر آنِیِ۔ِ‬
‫ج‬‫ن‬
‫کِنِا ہوا سقِیِنہ‪،،‬؟ جودھراین نے میوجش ابداز ِمِیں نوجھاِ۔ِ‬
‫وہ نِی نِی شا ِبِیں خ یت نِی نِی جون کیِ الِینِاں کر رہِی ہے‪ ،‬سقِیِنہ کی بات پہ شب میوجش‬
‫ابداز مِِیں تھا گتے ہونے خ یت کے کمرے کِی خایب پڑھ گتے۔ِ‬
‫وہ زِمِین پہ نےہوش پِڑی تھِی اس کے کیڑے اور ز ِمِین جون سے رب ِگِین تھے۔ِ‬
‫علی اجمد نے خلِدی سے اسے اتھا ِبا اورِ تھاگنا ہوا باہِر ئک ِ‬
‫ل گِنِا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 186‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ودھری نے ف ِقیِِر ج ِسِین کیِ جھیتِی ہونِی ئگاہوں سے جودِ کو زِمِین مِِیں گڑنےہونے‬
‫لج ِ‬‫سِہ ِن ِ‬
‫مچسوس کِنِا تھا اور معذرت کرکے ا یتے کمرے کی خایب پڑھ گتے۔ِ‬
‫ودھری صاجب کِنِا سوچ رہے ہِِیں آپ؟ جودھراین نے کہا۔ِ‬ ‫ج ِ‬
‫م‬ ‫ل‬ ‫ب‬
‫ودھری نے لخ ہچے ِِیں‬
‫لج ِ‬‫جودھراین آج ذلت کی کھانِی مِِیں مچسوس کرِ رہا ہوں جود کو‪ ،‬سِہ ِن ِ‬
‫کہا۔ِ‬
‫اب کِنِا ِکریِں گے ہم‪،،‬؟ جودھراین نے نوجھا۔۔ِ‬
‫ودھری نے کہا نو وہ ش ِر ہال کر باہِر‬ ‫د ِبکھناِ ہوں اور اب مجھے کجھ دِپِر اکِ ِنال جھوڑ دو‪ ،‬سِہ ِن ِ‬
‫لج ِ‬
‫ئک ِ‬
‫ل گتِی۔‬
‫ل ہوا نو وہ سوا ِلنِہ ئگاہوں سے اسے دِ ِبکھتے لگے۔‬‫کجھ دپِر ئعد علی اجمد ابدر داخ ِ‬
‫اس نے زہِر یِنِا تھا اور جون کیِ الِینِاںِ آ گتِی جس کی وجہ سے وہ تِچ گتِی ورپہ اس کا تجنا‬
‫ل تھا‪ ،‬علی اجمد نے کہا۔ِ‬ ‫بہت مشک ِ‬
‫مت ت‬
‫ل‬ ‫ی‬ ‫ھ‬
‫ودھری نے زور سے ھِنِاں ِِنِچ ِِیں۔‬ ‫لج ِ‬ ‫سِہ ِن ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 187‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ودھری کے ہاں یِ نِعام لے کر خانے کہ وہ ا یتے نونے کا رشنہ لے‬ ‫عال ِم سے کہو کہ اعظم ج ِ‬
‫ودھری کی غِیِِر میوفع بات پہ علی اجمد شاکڈ رہ گِنِا تھا‬
‫لج ِ‬‫کر میِری جِوِبلی مِِیں آِ خانے‪ ،‬سِہ ِن ِ‬
‫تھ ِر وہ جودِ کو سیتھا لتےِ ہونے باہر کی خایب پڑھ گِنِا۔۔ِ‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ِ‬

‫عال ِم نو جوسِی سے باگ ِ‬


‫ل ہو گِنِا تھا‪ ،‬اسے مچسوس ہوا کہ اس کے شِر سے کونِی تھ ِاری نوجھ‬
‫اپر گِنِا ہے ورپہ دل ہِی دل ِمِیں وہ کیتے دنوں سے سوچ رہا تھاِ کہ وہ پڑے شرکار کےِ‬
‫ودھری کو کال مال ِبِیں اورِ اسے ا یتے گھ ِر‬
‫خالف ِکِیسے خا شکنا ہے‪ ،‬اس نے ق ِوری اذان ج ِ‬
‫والوں کے شاتھ شگن لے کر آنے کو کہا۔‬
‫رات کو اذان ِفتِملی شمِ یِت ان کی جِوِبلِی ِمیِں موجود تھا۔ِ‬
‫ودھری کو بالنے کے لتے ان کے‬ ‫لج ِ‬ ‫عال ِم نے ان شب کو داالن ِمِیں ِبِیتھابِا اور سِہ ِن ِ‬
‫کمرے کی طرف پڑھ گِنِا کجھ دپِر مِِیں شب لوگ وہاں پر جمع ہوِ خکے تھے اور خ یتِ اذان کا‬
‫رشنہ ئکا ہو حکا تھا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 188‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫نو اب ہم نے پِہ سوخا ِہِیں اعظ ِم ج ِ‬
‫ودھریِ کے پرانِی دشمتِی کو تھال کر یتے رسیوں کا آعاز‬
‫کِنِا خانے۔ِ‬
‫ودھری مِِیں تھِی ت ِم سے ِبہِی کہنا خاہنا تھا کہ اب تچے ہمارے م ِ‬
‫ل رہے‬ ‫لج ِ‬ ‫بالکل سِہ ِن ِ‬
‫ِہِیں نو ان دشمِییِوں کو تھالِ د یِناِ ہِی خا ہتے‪ ،‬فِی الچال اذانِ اور خ یت کِی شا ِدی پر قوکس‬
‫ظ‬ ‫ع‬
‫ق بات ِکریِں‪ ،‬ا م‬ ‫کرنے ِہِیں اور اس کے ئعد علی اجمد اورِ پِری ِزیِب کے م نعل ِ‬
‫ودھری نے پرخلو ِ‬
‫ص ابداز ِمِیں کہاِ۔ِ‬ ‫ج ِ‬
‫ل مسکرانے ہونے کہا۔ِ‬ ‫ودھری نے یمشک ِ‬‫لج ِ‬ ‫بالکل ایِسا ہِی ِکریِں گے ہم‪ ،‬سِہ ِن ِ‬
‫تھ ِر وہِ لوگ اگلے ہقتے کو ئکاح کِی باِرتِخ مفررِ کر کے وایسی کے لتے ئک ِ‬
‫ل گتے ِ۔‬
‫ودھری اتھ کر ا یتے کمرےِ کی طرف پڑھ گتے اور کمرے مِِیں آ کر ابہوں نے ہایِنِہ‬ ‫لج ِ‬ ‫سِہ ِن ِ‬
‫کو بال ِبا۔ِ‬
‫ت ِم مہمانوں سے آکر کِ یِوں ب ِہِیں ملی؟ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 189‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫مہمان‪ ،‬ا یتے دشمیوں کو کب سے آپ مہمان ینانے لگے اور آپ نے ا ِبک بار تھِی پِہ‬
‫ل ہِِیں اور آپ اس بِِیتے کیِ ِبِیتِی کو قا ب ِ‬
‫ل کے‬ ‫بہِِیں سوخا کہ وہ لوگ آپ کے بِِیتے کے قا ب ِ‬
‫بِِیتے سے یِنِا ہتے خا رہے ہِِیں‪ ،‬ہایِنِہ نے عصے سے کہا۔ِ‬
‫یمہارا تھانِی نو کافِی جوش لگِ رہا ہے اور یمہارا سوہِر تھِی‪ ،‬نو ت ِم جوش ِکیِوں ب ِہِیں ہو؟‬
‫ِمِیں جوش اس لتے ب ِہِیں ہو بابا کہ ِمِیں ا یتے دشمیوں کو کتھِی معاف ب ِہِیں کرِبِیں اور مجھے‬
‫آپ پہ تھِی اینا ہِی ِئ ِقِین تھا اس بات کاِ کہ آپ کتھِی تھِی اب ِہِیں معاف ب ِہِیں ِکریِں گے‬
‫مگر آج آپ نے مجھے علط بایت کر دِ ِبا‪ ،‬وہِ خت ھتے ہونے لہچے ِمِیں نولی۔ِ‬
‫کِنِا آپ کو لگنا کہ آپ کے بابا شا ِبِیں ا یتے دشمیوں کو معاف کر خکے ِہِیں‪ ،‬میِراِ ا ِبک بالن‬
‫ہے ِمِیں خاہناِ کہ ِعِین شا ِدی کے دن کجھِ ایِسا کروں کہ وہ لوگ بارات لے کر پہ آنے اور‬
‫پِہ بات خ یت کے دل ِمِیں ئفرتِ کا ِینِِج نونے گی اور پِہ بالن صرف میِرے یمہارے‬
‫درمِنِان رہے گا اور شا ِدیِ والے دن عال ِم ہوش ِمِیں ب ِہِیں رہنا خا ہتے۔۔ِ‬
‫کِ یِوں باباِ شا ِبِیں؟ وہ انِ کی آخِری بات پہ جوبک کر نوجھتے لِگی۔۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 190‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫کِ یِوں کہ جون کی کسش کا حظرہ ہے‪ ،‬عال ِم کے دل ِمِیں ک ِہِیں پہ ک ِہِیں مجیت جھتِی ہے اور‬
‫ہو شکنا ہے کہ مجیت تھ ِر سے ظاہ ِر ہوبا شروع ہو خانے اور تھر عال ِم سے کونِی بہِِیں‬
‫خِ یِت شکنا‪ ،‬سِہ ِن ِ‬
‫ل جوہ ِدری نے ماتھاِ مسلتے ہونے کہا۔ِ‬
‫اوکے تھِ ِنک ہے باباِ اور مِِیں اس معا ملے ِمِیں آپ کے شاتھ ہوں‪ ،‬وہ ہولے سے نولی اور‬
‫مزِبدِ بالن ڈشکس کرنے لگے۔۔‬ ‫تھ ِر وہ ِ‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫ودھری نے ایتِی اسی جِوِبلی‬ ‫سقِنِد جِوِبلی پرفِی قمقموں سے خگِ مگِ کر رہِی تھِی اور اعظ ِم ج ِ‬
‫ِمِیں شا ِدی کے فنکشن رکھتے کاِ ارادہ کِنِا تھا اور آج مہنِدی کا فنکشن تھاِ نو جِوِبلی کو دولہنِ کی‬
‫طرح سچاِ ِبا گِناِ تھا۔ِ‬
‫پِری ِزیِب نے یِنِار ہوکر ای نا کلِچ اتھاِ ِبا اورِ باہِر ئک ِ‬
‫ل آنِی۔۔ِ‬
‫ماشاءہللا "شمرہ نے اسے د ِبکھتے ہِی کہا۔ِ"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 191‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫وہ اورتِج اور گولڈن امیزاج کے لہنگے ِمِیں ئظِر لگِ خانے کی خد بک جوئصورت لگِ رہِی‬
‫تھِی۔۔‬
‫ل گتے اور اس جِوِبلی مِِیںِ داخ ِ‬
‫ل‬ ‫تھ ِر کجھ دپِر ئعد وہِ مہنِدی لے کر الل جِوِبلیِ کے لتے ئک ِ‬
‫ہونے ہِی پِری ِزیِب کے ابدر درد کی پِیِِز لہر اتھِی تھِی وہ جود کو سیتھالتِی اسِینِِج کی خایب پڑھ‬
‫گتِی۔۔‬
‫ہانے خ یت‪ ،،‬اس نے خ یت کے باس خاکر کہا۔ِ‬
‫ہانے پِری ِزیِب ِکِیسی ہو‪ ،‬خ یت نے پِری ِزیِب سے گرمخوسِی سے ہِنِگِ کرنے ہونے‬
‫نوجھا۔‬
‫تھِنِک ہوں‪ ،‬وہ آہشنہ سے نولتِی صوفے پہ ِبِیتھ گتِی ِ۔‬
‫کجھ دپِر ئعد گولڈن شاڑھی ِمِیں ملیوس ہایِنِہ خلتِی ہونِی باس آنِیِ۔ِ‬
‫ہانے پِری ِزیِب‪ ،،‬ہا ِینِہ نے اسے طیِزپِہ ابداز ِمِیں دِ ِبکھتے ہونے کہاِ۔ِ‬
‫ل ِمِیں مگن ہو گتِی۔ِ‬ ‫ہانے‪ ،‬وہ سناٹ لہچے ِمِیں نولتِی ا یتے موباب ِ‬
‫ت ِم نے ا یتے سوہِر سے ب ِہِیں ملنا‪ ،‬ہایِنِہ نے جھیتے ہونے لہچے ِمِیں کہا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 192‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫میِرا کونِی سوہِر ب ِہِیں ہے‪ ،‬وہِ ب ِ‬
‫اگواریِ سے نولی۔‬
‫ارے واہ "یمہارے داداِ نو یمہارا رشنہ تچانے کی کوشش مِِیں لگے ہِِیں جب کہ ت ِم کجھ اور"‬
‫ہِی کہہ ِرہی ہو۔‬
‫اگواری سے نولتِی اتھ کر اسِینِِج سے اپِری‬
‫میِرے معامالت مِِیں دخل ابدا ِزیِ مت ِکریِں‪ ،‬وہ ب ِ‬
‫اور شا متے سے آنے علی اجمد زور بکرانِیِ۔ِ‬
‫اس سے بہلے کہ وہ گرنِی کہ علی اجمد نے اسے ایتِی بابہوں ِمِیں تھام لِنِا۔۔ِ‬
‫وہ شاکت سی اسے د ِبکھ رہِی تھِی اور علی اجمد نو اس کے فِنِامت جِیِِز معصومِ یِت تھرے‬
‫جشن سے خاروں شانوں جت ہو گِنِا تھا۔ِ‬
‫م‬ ‫م‬ ‫ہم ہ‬
‫م‬ ‫م‬
‫ا ممم‪ ،‬ا ممم‪ ،‬ہوش آ خانے آپ شب لوگ آپ کی طرف ہِی د ِبکھ رہے ِہِیں‪ ،‬ہایِنِہ نے‬
‫باس آکر طیِزپِہ ابدازِ ِمِیں کہا وہ دونوں ہوش کِی دیِنِا ِمِیں آنے اور پِری ِزیِب نو بدکِ کر ِینِجھے‬
‫ہتِی اور تھ ِر اس کِی شایِنِڈ سے ہونِی پِیِزی سے شمرہ کی طرف پڑھ گتِی۔‬
‫تھ ِر کجھ دپِر ئعد سِہ ِنل ج ِ‬
‫ودھری عال ِم کے شاتھ ابدر آنے د ِبکھانِی د یِتِے۔عال ِم ہاتھ بابدھے‬
‫ودھری کے ِینِجھے ِینِجھے ہِی تھا۔ِ‬
‫لج ِ‬‫سِہ ِن ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 193‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫مہنِدی کا فنکشن خت ِم ہونے کے ئعد شب لوگ گھ ِر کے لتے ئکلتے لگے نو عال ِم خلنا ہوا‬
‫باس آبِا۔ِ‬
‫ل وفت پہ بارات لے آبا‪ ،‬وہ اذان کے کندھے پہ ہاتھ مارنے ہونے نوال ِ۔‬ ‫ک ِ‬
‫جِی ان شاء ہللا "اذان نے کہاِ۔ِ"‬
‫پِری ِزیِب اب ِی ِنکشٹ ب ِاری یمہ ِاری ہے‪ ،‬عال ِم کی بات پہ اسے آگ ہِی لگِ گتِی تھِی۔‬
‫آپ ایتِی جوش قہمِنِاںِ ا یتے باس ہِی رکھِیِں اور مجھے آپِ کے علی اجمد صاجب ِمِیں کونِی‬
‫اپیرشٹ ب ِہِیں ہے‪ ،‬وہ عصے سے نولی نو شمرہ نے اسے بہوکا مار کر جپ رہتے کا اشارہِ کِنِا۔ِ‬
‫مما مجھے مت جپ کروا یِتِے بلکہ آپ ا یتے بِِیتے کو جپ کروا یِتِے کہ ہمارے معامالت مِِیں‬
‫ل متِ دیِں‪ ،‬وہ عصے سے نولتِی ایتِی گا ِڑی کی خایب پڑھِ گی۔ِ‬ ‫ل دخ ِ‬
‫بالک ِ‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫ودھری کے کمرے کِی طرف‬


‫لج ِ‬ ‫ق باتِ کرنے کے لتے سِہ ِن ِ‬ ‫ل کے فنکشن کے م نعل ِ‬ ‫عال ِم ک ِ‬
‫آ ِبا اور اس سے بہلے کہ وہ دروازہ باکِ کربا کہ ابدر سے آنِی آوازوں پہ اس کے ہاتھ تھ ِم‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 194‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ودھری کی بابِِیں سیناِ گِنِا ِو یِسےِ ہِی اس کا ربگِ م نغِیِِر ہو‬
‫لج ِ‬‫گتے‪ ،‬جوں جوں وہ ہایِنِہ اور سِہ ِن ِ‬
‫ت‬
‫رہا تھا اورِ اس نے زور سے مت ھِنِاں ھِِینِچ کر جود کو کبیرول کِنِا اور ا ِبک جھنکے سے مِڑ کر وہاں‬
‫سے ئکلنا خال گِنِا‪ ،‬آؤٹ ہاؤس مِِیںِ آکر وہ کیڑے ِجِینِج کرکے یِنِڈ کیِ خایب پڑھِ گِنِا۔ِ‬
‫کجھ دپِر ئعد ہایِنِہ ابدر داخ ِ‬
‫ل ہونِی نو وہِ یِنِڈ پہ ِیتِ ِم دراز موِوی دِ ِبکھ رہا تھا۔۔ِ‬
‫ہانے ت ِم کب آنے‪ ،‬وہ اس کے باس آکر نولی۔‬
‫اتھِی آ ِبا ہوں‪ ،‬وہ سناٹِ لہچے ِمِیںِ نوال۔ِ‬
‫ہایِنِہ شِر ہال کر ایتِی ِخیِ ِولری اور مِنِک اپ ِریِموو کر رہِی تھِی کہ اس کی ئظِر اش ِکریِن پہ خلتے‬
‫سِین پہ گتِی نو وہ خلِدی سے مِڑ کر عال ِم کو د ِبکھتے لِگی نو وہ اسی ہِی د ِبکھ رہا تھا‬
‫‪،‬ہونے ِ‬
‫ئگا ِہِیں ملتے ہِی وہ ہلکاِ شا مسکرانِی اورِ تھر بایٹ ڈریِس ئکال کر وہِ ِجِینِج کرنے کے لتے‬
‫ڈریِسنگِ روم کی خایب پڑھ گتِی۔ِ‬
‫سِیتے کندھے پہ شِر رکھ کر اس کی شرٹِ‬
‫ل کر اس کے باس آکر ِ‬ ‫کجھ دپِر ئعد وہ باہِر ئک ِ‬
‫کے بییوں سے ک ِھ ِنلتے لِگی۔ِ‬
‫ِو یِسے آج ِمِیں ِکِیسی لگِ رہِی تھِی؟ وہ اینا لب داییوں بلے دبانے ہونے نولی۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 195‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ینا ب ِہِیں ِمِیںِ نے غور سے ب ِہِیں دِ ِبکھا تھا‪ ِ،‬وہ سناٹِ لہچے ِمِیںِ نوال۔ِ‬
‫کِ یِوں‪ ،،‬وہ ا ِبک جھنکے سے شِر اتھاِ کر اسے د ِبکھتے ہونے نولی۔ِ‬
‫‪،‬پِزی تھا با نو اس لتے غورِ بہِِیں کر سکاِ اور ک ِ‬
‫ل کا دن نو بہتِ ہِی پِزی ہونے واال ہِے‬
‫ِمِیں خاہنا کہ میِری گِڑِبا کی شا ِدیِ تخِیِِر عافِ یِت ہو خانے‪ ،‬اس کی بات پہ ہایِنِہ کے چہرے پہ‬
‫ا ِبک شاپِہ شا لہرا گِنِا جو اس کی عفاب سے آبکھوں سے ج ھپ پہ سکا تھا۔ِ‬
‫مجھے بہت بِِیندِ آنِی ہے‪ ،‬وہ اسے آہشنہ سے ِینِجھے ہنانے ہونے کروٹ لے کر لِ یِٹ گِنِا۔‬
‫یمہارا دل ب ِہِیں خاہنا میِرےِ قِریِب آنے کو‪ ،‬وہ نےبانِی سے نولی۔ِ‬
‫ِمِیں بہت تھکا ہوں جھونِیِ نِی نِی اور مجھے صنِح خلِدی اتھنا ہے ِکیِوں کہ دوبہِر کی بارات‬
‫ب‬
‫ہے‪ ،‬وہ شرد لہچے مِِیں نولنا آ ِِیںِ موبد گِنِا۔ِ‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫صنِح فجِر باتم وہ اتھا اورِ باشنہ کرکے قارغ ہوا نو ہایِنِہ نے دودھ کا گالس اس کی طرف‬
‫پڑھا ِبا۔ِ‬
‫نِی لو کام بہت کرباِ ہے‪ ،‬ہایِنِہ نے کہا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 196‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫عال ِم نے دودھ کاِ گالس تھاما اور مِنِِڈیِشن کا ڈپہ ڈھوبڈنے وہ کچن کیِ طرفِ پڑھا اور واش‬
‫ِبِیشن مِِیں دودھِ النا کر خالی گالس وہاں رکھاِ اور باہِر ئکلنا خال گِناِ۔ِ‬
‫دوبہِر کو وہ جود کو رونوش کر حکا تھا اورِ جب بارات وہاں سے ئکلی نو وہ تھِِیس بدل کر شاتھ‬
‫تھا۔ِ‬
‫آدھے را ستے ِمِیں اذان کی گا ِڑی کو روک دِباِ گِنِا تھا۔ِ‬
‫ودھری کے گارڈ یندو ِفِین لتے کھڑے‬
‫لج ِ‬ ‫عال ِم نے خادر کی ج ِھری سے شا متے د ِبکھا نو سِہ ِن ِ‬
‫تھے۔‬
‫کون ہو ت ِم لوگ‪،،‬؟ اذان نے باہِر ئک ِ‬
‫ل کر نوجھا۔‬
‫ی‬ ‫ھ‬ ‫مت ت‬
‫یمہ ِاری موت‪ ،‬عالم نے اس گارڈ کیِ بات پہ زور سے ھِنِاں ِِنِچ ِِیں اور ھر پِیِزی سے‬
‫ت‬ ‫ل‬
‫آگے پڑھا اور اذان کے شا متے آکر ڈھال ین گِنِا۔۔ِ‬
‫کون ہو تم؟ عال ِم نے اس کی باتِ پہ خادر اب ِاری نو ان شب کے ربگِ م نغِیِِر ہو گتے۔ِ‬
‫کِنِا ہوا شاعِر یمہارا ربگِ کِیِوں بدل گِنِا۔ِ‬
‫عال ِم تھانِی آپ‪،،‬؟ شاع ِر نے گ ھیراہٹ تھرے ابدازِ ِمِیں کہا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 197‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫‪،‬یم ِہِیں لگا کہ ِمِیں ک ِہِیں گرا پڑا ہوں گا مگر تم لوگ مجھے خا یتے ہو کہ ِمِیں وعدوں کا ئکا ہوں‬
‫مِِیں اگر پڑےِ شرکار کے لتے خان ہت ِھ ِنلیِ پہ رکھ شکنا ہوں نو ایتِی ِفتِملی کے لتے کِنِا کِنِا‬
‫کروں گا۔ِ‬
‫دد‪ ،‬د ِبکھتے عالم تھانِیِ ہمِِیں پڑے شرکار نے خک ِم دبِا ہے کہ ان شب کو خان سے مار دبِا‬
‫خانے‪ ،‬شاعِر نے کہا۔ِ‬
‫ودھری یمہارے ہاتھ کو اکھاڑ پہ تھِِینکے نو بام بدل‬
‫ت ِم صرف ہاتھ لگاِ کر د ِبکھاؤ شاعر‪ ،‬عال ِم ج ِ‬
‫د یِنا‪ ،‬عال ِم نے کہاِ۔ِ‬
‫مجھے مجیورا گولِنِاںِ خالنِی پڑے گِی آپ پہ تھِی‪،‬؟ شاعِر نے کہا۔ِ‬
‫خلو خالؤ مگر اس سے بہلے ا ِبک ِوِبِڈنِو د ِبکھ لو‪ ،‬عال ِم نے کہا اور تھ ِر موباب ِ‬
‫ل آنِ کرکے اس کی‬
‫طرف کِنِا۔ِ‬
‫پِہ‪ ،‬پِہ کک‪ ،‬کِنِا کر رہے ِہِیں آپ؟ کدھِر رکھا ہے ان لوگوں کو‪ ،‬میِرےِ ماں‪ ،‬باؤ جِی ِہیِں‬
‫پِہ‪ ،‬شاعِر پڑپ اتھا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 198‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ت ِم میِری ِفتِملی کو خت ِم کرو گے نو ادھر یمہارے نوڑھے ماں‪ ،‬باپ ایِسی خگہ ر ک ھے کہ ڈھوبڈ‬
‫بہِِیں باؤ گے اور جب بک شا ِبدِ باؤ یب بک ان کی ہِڈِباںِ ہِی ملِِیں گی‪ ،‬عال ِم کے لہچے مِِیں‬
‫دربدوں سی عراہٹ تھِی۔۔ِ‬
‫ین‪ ،‬ب ِہِیں تھانِی بلیِز ایِسا مت ِکریِں‪ ،‬شاعر گھییوں پہ آ حکاِ تھا۔ِ‬
‫اب اگر کونِی خاہناِ کہ وہ مرباِ خاہنا نو وہ شا متے آنے‪ ،‬عال ِم نے کہا نو وہ ڈر کر ِینِجھے ہیتےِ لگے۔‬
‫ب‬ ‫ہ‬ ‫ب‬
‫اذان گا ِڑی ِمِیں ِبِیتھو اور دھومِ دھام سے بارات لے کر نخوں اور ِِیں بِہاں ِِتھ کر دِ ِ ھناِ‬
‫ک‬ ‫ی‬‫ب‬ ‫م‬
‫ودھری کے مفابل آبا ہے‪ ،‬عال ِم نے اطمِِینان سے کہا۔ِ‬ ‫کہ کون عال ِم ج ِ‬
‫اذان شِر ہال کر پِیِزی سے گا ِڑی کی طرف پڑھ گِنِا۔ِ‬
‫شب گھییوں کے ب ِ‬
‫ل ِبِیتھ کر کان بکڑو‪ ،‬عال ِم نے عرا کر کہاِ نو وہ لوگ خلِدی سے زِمِینِ پہ‬
‫ِبِیتھ گتے۔‬
‫ت ِم لوگوں نے مجھے دھوکے د یِتے کا سوچ تھِی ِکِیسے لِنِا‪ ،‬ڈر ب ِہِیں لگا کہ ِمِیں کِناِ خال کروں‬
‫گا‪ ،‬عال ِم نے شرد لہچے ِمِیں کہاِ۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 199‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ہ ِمِیں پڑے شرکار نے ان شب کو فنل کرنے کا خک ِم دبِا تھاِ اور ہ ِم اب ِہِیں م نع کرکے‬
‫یمک خرامی کِِیسے کر لِِیتے‪،‬؟ شاعِر نے کہا۔ِ‬
‫عال ِم کے ابدر عصے کیِ پِیِِز لہ ِر دوڑ گتِی۔۔۔۔۔‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ِ‬

‫میِرا دل خاہنا ہے کہ ت ِم شب کی خان لے لوں مگر ا ِبک جِیِِز ت ِم لوگ تھِی ا جھے سے خا یتے‬
‫ہو کہ ِمِیں نے آج بک کتھِی کسی کو فن ِ‬
‫ل ب ِہِیں کِنِا ِل ِنکن اس کا جشِر اس قدر پراِ کِنِا ہے کہ‬
‫وہ خلتے تھرنے سے تھِی مجروم ہوِ خاباِ ہے‪ ،‬ت ِم لوگوں کو میِرے خالفِ خانے سے بہلے پِہ‬
‫بات سوچ لِِیتِی خا ہتے تھِی کہ ت ِم لوگ میِری گِڑِبا کیِ جوسیِوں پر ڈھاکہ مارنے لگے تھے اور‬
‫میِری ِفتِملی کی خانِ لِِیتے خا رہے تھے ِبا تھ ِر ِمِیں نے جو آج بک ت ِم لوگوں پر اجسانِ کتے‬
‫ان اجسانوں کو بِاد کر لِِیتے اجسانِ قراموش لوگوں‪ ،‬وہ عصے سے خنا خنا کر نوال۔ِ‬
‫وہ شب لوگ شِر جھکانے ِبِیت ھے تھے۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 200‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ت ِم جود یناؤ شاعِر کہ ِمِیں نے آج بک یمہاِری خان کیتِی بارِ تچانِیِ ہے اور ت ِم صفدر ج ِسِین‬
‫اینا وفت تھولِ گتے کہ کن خاالت مِِیں رہ رہے تھے مِِیں نے یمہِِیں ن ِوکری دلوانِی تھِی اور‬
‫پڑے شرکار کا گارڈِ یناِ ِبا تھا‪ ،‬وہِ بلخ لہچے مِیِں نوال۔‬
‫ہ ِم بہت شرمندہ تھانِی ِل ِنکن ہ ِمِیں پڑےِ شرکار نے خک ِم دبِا تھا نو ہ ِم ان کے خک ِم کو ِکِیسے‬
‫با لتے‪ ،‬کِنِا اگر آپِ کو پڑے شرکار نے اس طرح خک ِم دباِ ہوبا نو آپ ب ِہِیں کرنے ان کے‬
‫ن‬ ‫م‬ ‫ع‬ ‫خک ئ‬
‫ِم کی ِ ِل؟ِ‬
‫بالکل ب ِہِیں کربا‪ ،‬اور ِو یِسےِ تھِی پڑے شرکار مجھے کتھِی تھِی پِہ خک ِم ب ِہِیں د یِتے اب ِہِیںِ‬
‫معلوم ہے کہ میِرےِ اصول مجھے اخازت ب ِہِیں د یِتے کہ ِمِیں کسی کا فنل کروں اور پِہ نو‬
‫تھ ِر میِری ِفتِملی تھِی‪ِ ،‬ل ِنکن ا ِبک جِیِز بایت ہوگتِی کہ ت ِم شب لوگ دھوکے باز ہوِ یسمول‬
‫پڑے شرکار کے نو اب ِمِیں ت ِم شب کو معاف ب ِہِیں کرنے واال‪ ،‬عال ِم نے دھاڑ کر کہاِ۔۔ِ‬
‫وہ شب شِر جھکانے کھڑےِ تھے۔ِ‬
‫خاؤ اب ت ِم شب اور کونِی مجھے علط ہوباِ ئظِر آ ِبا نو بہلی بارِ خان لوں گا نو وہ ت ِم لوگ ہوں‬
‫گے‪ ،‬عال ِم نے شرد لہچے ِمِیںِ کہا اورِ تھ ِر خِ یِپ کی طرفِ پڑھ گِنِا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 201‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ل اجمد اورِ ہایِنِہ کے چہرے پہ جیِرابِگیِ تھرے باپرات پہ وہ‬ ‫ل ہواِ نو سِہ ِن ِ‬
‫جب وہ ابدر داخ ِ‬
‫ت‬
‫لب ھِِینِچ کر اسِینِِج کی طرف پڑھ گِناِ۔ِ‬
‫کجھ دپِر ئعد خ یت اور اذانِ کا ئکاح ہو حکا تھا اور ان کی رحصتِی کے ئعد وہ شب معامالت‬
‫بینا رہا تھا کہ جب مالزم نے اسے کہا کہ پڑے شرکار نے ِبادِ کِنِا ہے نو وہ شب جھوڑِ کر‬
‫پِیِزی سے ابدر کی خایب پڑھ گِناِ۔ِ‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫ہایِنِہ مضظرب سی دروازے کِی طرف د ِبکھ رہِی تھِی نو کتھی سِہ ِن ِ‬
‫ل اجمد کے عصے سے‬
‫یمتمانے ہونے چہرے کو‪ ،‬اس کا دل ِبِیتھا خا رہا تھا۔ِ‬
‫ل‬ ‫ک‬ ‫ن‬ ‫ل‬ ‫س ع‬
‫ال الم ِ ِ ِم "پڑے شرکار‪ ،‬عا م نے کہا۔ِ "‬
‫ودھری نے اس کا ِگریِنان‬
‫لج ِ‬‫یمہ ِاری ہمت ِکِیسے ہونِی مجھ سے یمک خرامِی کرنے کی‪ ،‬سِہ ِن ِ‬
‫بکڑ کر خالنے ہونے کہا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 202‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ب‬
‫جِِیسے آپ کی ہمت ہونِی دھوکہ دہِی کرنے کی پڑے شرکار‪ ،‬وہ آبکھوں ِمِیں آ کھِِیں ڈالے‬
‫شب کو شسدر کر گِنِا۔‬
‫ب‬ ‫ب‬
‫تم‪ ،‬یمہ ِاری ہمت کہ ت ِم میِری آبکھوں مِِیں آ کھِِیں ڈال کر بات کرنے لگے‪ ،‬ایتِی آ کھِیِں‬
‫ودھری گرج کر نولے۔‬ ‫لج ِ‬‫جھکاؤ‪ ،‬سِہ ِن ِ‬
‫ودھری کی ئگا ِہِیں علط اور دھوکے بازِ لوگوں کے شا متے ب ِہِیں جھکتِی اور کِنِا کہا کہ ِمِیں‬
‫عال ِم ج ِ‬
‫نے یمک خرامی کی ہے ِل ِنکن مجھے لگناِ کہ آپ کا جینا یمک کھاِباِ تھا اس سے کتِی گنا ِزِبادہ‬
‫آپ کو سہد کھال حکا ہوں‪ ِ،‬ا ِبک ظافت اور خِپِِی یِت ِمِیں شب سے الگِ آپ اس لتے ہِِیں‬
‫ودھری سِِیسہ بالنِی دنِوار کی مایند آپ کے آگے کھڑا ہے‪ ،‬اور ِو یِسے تھِی اس‬
‫ِک یِوں کہ عال ِم ج ِ‬
‫شب ِمِیں جینا جون یسِیِنہ بہا حکا ہوںِ اس سے آپ کا کھاِ ِبا یمک باہِر ئکل ہِی گِنِا ہے‪ ،‬عال ِم‬
‫نے خنا خنا کر نوال۔‬
‫ودھری دھاڑ کر نولے۔‬ ‫لج ِ‬ ‫کِنِا‪ ،‬کِنِا دھوکہ با ِزی کی ِمِیں نے؟ سِہ ِن ِ‬
‫وہِی دھوکہ دہِی جو آپ کے بِِیتے نے پرسوں بہلے کی تھِی میِرے بابا کے شاتھ اور آج نو خد‬
‫ہِی بار ہو گتِی کہ اس دھوکے ِمِیں آپ کی یِنِ ِاری ِبِیتِی تھِی شام ِ‬
‫ل ہو گتِی‪ ،‬مجھے دور کرنے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 203‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫کے لتے میِرے دودھ مِِیں یسہ آور گولی مال کر میِرے نورے خابدان کو مارنے کا بالن ینا‬
‫لِنِا۔۔ِ‬
‫واٹ‪،،‬؟ پِہ کِنِا نول رہے ہو‪ ،‬بابا شابِِیں نے صرف دھمکانے کا کہا تھاِ باکہ وہ بارات وایس‬
‫لے خا ِبِیں‪ ،‬ہایِنِہ نے عصے سے کہاِ۔ِ‬
‫ت‬ ‫ہ‬‫ب‬ ‫ک‬
‫ودھری کے تچے ھچے خابدان کو مارنے نچے ھے اور‬ ‫ظ‬ ‫ع‬
‫جِی ب ِہِیں وہ شب لوگ وہاں ا ِم ج ِ‬
‫ِبہی ان کو خک ِم دِ ِبا گِنِا تھا۔‪ ،‬عال ِم نے بلخ لہچے ِمِیں کہا۔ِ‬
‫بابا شا ِبِیں کِناِ عال ِم سچ کہہ رہا ہے؟ ہایِنِہ نے نے ِجِیتِی تھرے ابدازِ ِمِیں نوجھا۔ِ‬
‫ل اجمد کی باتِ پہ عال ِم نے ا ِبک شرد‬‫ہاں اور مجھے اس پہ کونِی شرمندگی ب ِہِیں ہے‪ ،‬سِہ ِن ِ‬
‫ئگاہ ان شب پہ ڈالی اور پِیِزی سے باہِر ئک ِ‬
‫ل گِنِا۔۔ِ‬
‫آپ‪ ،‬آپ نے مجھ سے تھِی دھوکہ دہِی سے کام لِنِا‪ ،‬بابا اگر مجھےِ ینا ہوباِ کہ آپ پِہ شب‬
‫کرنے والے ِہِیں نو ِمِیں کتھِی تھِی آپ کا شاتھ پہ د ِیتِی‪ ،‬ہایِنِہ نے ت ِم لہچے ِمِیں کہا اور‬
‫نوجھ ِ‬
‫ل قدموں کے شاتھ آؤٹ ہاؤس ِمِیں آِ گتِی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 204‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫وہ کمرے ِمِیں داخ ِ‬
‫ل ہونِی نو عالم کو یِنِگِ ِمیِں کیڑے رکھتے دِ ِبکھ کر پِیِزی سے اس کی طرف‬
‫پڑھی۔‬
‫کدھِر خا رہے ہو تم‪،،‬؟ِ‬
‫آپ کو اس سے مطلب‪ ،‬میِراِ اب اس گھ ِر سے کونِی ئعل ِ‬
‫ق ب ِہِیں اور آپِ کے شاتھ کونِی‬
‫ئع ل ِ‬
‫ق رکھنا ب ِہِیں خاہنا۔۔ِ‬
‫ل کاِ بالن ینا رہے ہِِیں اگر ینا ہوبا نو کتھِی شاتھ پہ‬
‫عال ِم مجھے ب ِہِیں ینا تھا کہ بابا شا ِبِیں فن ِ‬
‫د ِیتِی‪ ،‬وہ عال ِم کی باتِ پہ پڑپ کر نولی۔‬
‫دھوکہ نو د ِبا ہے با خاہے آپ کو معلوم ہو بِا پہ ہو‪ ،‬دھوکے باز لوگِ میِری زبدگی کا حصہ‬
‫ب ِہِیں ین شکتے‪ ،‬عال ِم نے شرد لہچے مِِیں کہاِ۔‬
‫عال ِم بلیِِز مجھے جھوڑ کر مت خاؤ‪ ،‬وہ پڑپ کر یشت سے اسے ہِنِگِ کرنے ہونے ت ِم لہچے‬
‫ِمِیں نولی۔‬
‫عال ِم نے نےدر ِدی سے اس سے جود کو جھڑوا کر ِینِجھے دھِک ِنال اور لمتے لمتے ڈبگِ تھربا وہاں‬
‫سے ئکلنا خال گِنِا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 205‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ب‬
‫ہایِنِہ ایتِی شسِکنِاں دبانِی زمِِین پہ ِِیت ھتِی خلی گتِی۔‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫علی اجمد عصے سے ادھِر ادھِر خکر کاٹ رہاِ تھا۔ِ‬


‫تم‪ ،‬ت ِم نے تھِی مجھے یناباِ ص ِروریِ ب ِہِیں شمجھا کہ ت ِم اور بابا شا ِبِیںِ کِنِا بالنِ ینا رہے ہو‪ ،‬وہ‬
‫عصے سے ہایِنِہ پہ الٹ پڑا۔ِ‬
‫مجھے باباِ نے کہا تھا کہ ہ ِم عِِین بات ِم پہ ابہِیِں بارات وایس لے خانے کے لتے کہِِیں گے‬
‫اور گِڑِبا کو کہِِیں گے کہ وہ بارات النے بہِِیں‪ ،‬مجھے سِچ مِِیں بہِِیں معلوم تھا کہ بابا شابِِیں‬
‫ل کا بالنِ یناِ ِبا ہے‪ ،‬ابہوں نے نو مجھے تھِی دھوکہ د ِبا‪ ،‬ہایِنِہ نے ت ِم‬
‫نے ان شب کے فن ِ‬
‫لہچے ِمِیں کہاِ۔ِ‬
‫ل ِکیِوں ہوبا خاہتِی تھِی؟‬
‫ت ِم رشنہ نوڑنے والے بالن ِمِیں ہِی شام ِ‬
‫ل ِہِیںِ ہمارےِ پڑے ِوپِر جِی کے۔‪ ،‬وہ عصے سے نولی۔‬ ‫ِک یِوں کہ وہ قا ب ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 206‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ودھری نے جودِ کے‬ ‫ودھری کو مارنے کا بالن ینا کر گتے تھے مگر جواد ج ِ‬ ‫ل ِوپِر جِی جواد ج ِ‬ ‫شِک ِن ِ‬
‫تچاؤ مِِیں شِکنِ ِ‬
‫ل ِوپِر جِی پہ وار کِنِا نو وہ یِنِچے گر گتے اور موفع پہ ہِی خان خلی گتِی‪ ،‬وہ ابِک‬
‫خادپہ تھا صرف‪ ِ،‬علی اجمد کی بات پہ ہایِنِہ نے نےِئ ِقِیتِی سے اسے د ِبکھا۔ِ‬
‫دفع ہو خاؤ میِری ئظروں کے شا متے سے تم‪ ،‬دشمیوں کی شایِنِڈِ لِِیتے ہونے شرم پہ آنِی‬
‫ودھری تھڑک ا تھے ت ھے۔ِ‬
‫لج ِ‬ ‫یم ِہِیں‪ ،‬سِہ ِن ِ‬
‫ہو خاؤں گا دفع اور دفع ہونے کا ہِی ارادہ کِنِا ہے بہلے سے ہِی‪ِ ،‬کیِوں کہ ِمِیں ان دشمیوں‬
‫کے درمِنِان ب ِہِیں رہِ شکنا جو آپ نے ا یتے ارد گرد ینانے‪ ،‬میِرےِ ابدر ان شب سے‬
‫لڑنے کی ظافت ب ِہِیں ہے‪ ،‬وہ عصے سے نوال اور تھر باہِر ئک ِ‬
‫ل گِنِا۔ِ‬
‫اگلے دن وہ باہِر خانے کے لتے کمرے سے ئکال نو ہایِنِہ کے کمرے سے آنِی شسِکیِوں سے‬
‫اس کے قدم رکے۔‬
‫ل ہوا نو ہایِنِہ گھییوں ِمِیں ش ِر د یِتِے رو رہِی تھِی۔‬
‫وہ دروازہ کھول کر ابدر داخ ِ‬
‫وہ گہرا شایس تھربا اس کے شا متے ِبِیتھ گِناِ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 207‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ت ِم ایتِی یِنِ ِاری کرو مِِیں یم ِہِیں یمہارے ششرال جھوڑ د یِنا ہوں‪ ،‬علیِ اجمد کی بات پہ اس‬
‫نے ا ِبک جھنکے سے شِر اتھاِباِ۔۔ِ‬
‫کِنِا عال ِم ادھر ہے؟‬
‫ہاں ادھر ہِی گِنِا ہے‪ ،‬علی اجمد نے کہا۔ِ‬
‫وہ شب مجھے فیول کر ِلِیںِ گے کِنِا؟ وہ نےقرِاری سے نولی۔ِ‬
‫شا ِبد ہو شکنا ہے‪ ،‬علی اجمد نے کہا۔ِ‬
‫خلو خ ِلِیں‪ ،‬ہایِنِہ خلِدی سے اتھ کر ک ِھڑی ہونے ہونے نولی ِ۔‬
‫اینا شامان رکھ لو تھوڑا شا۔ِ‬
‫ب ِہِیں ِوپِر جِی مجھے اس گھ ِر سے کجھ ب ِہِیں لے کر خابا‪ ،‬ہایِنِہ نے کہا۔ِ‬
‫علی اجمد اینات مِِیں شر ہالبا باہِر کِی خایب پڑھ گِنِا۔ِ‬
‫کجھ دپِر ئعد وہ سقِنِد جِوِبلی کے شا متے موجود تھے۔‬
‫علی اجمد کو د ِبکھ کر گارڈز نے یندو ِفِیں بان ِلِیں تھِی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 208‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ہ ِمِیں صرف بات کرنِیِ ِہِیں شب لوگوں سے اور ہمارا کونِی ارادہ ب ِہِیں‪ ،‬علی اجمد نے باہِر‬
‫ئکلتے ہونے کہا۔‬
‫تھِنِک ہے ہ ِم صاجب سے بات کرکے آپ کو ینانے ہِِیں‪ ،‬اِ ِبک گارڈِ نے کہا اور تھ ِر قون‬
‫مالنے لگا۔ِ‬
‫ل گتِی تھِی۔‬
‫کجھ دپِر ئعد اب ِہِیں ابدر خانے کیِ اخازت م ِ‬
‫ودھری ابدر داخل ہونے۔ِ‬ ‫وہ دونوں الؤتِج ِمِیں ِبِیت ھے تھے کہ اعظ ِم ج ِ‬
‫ودھری اور جواد ج ِ‬
‫وہ دونوں اتھ کر کھڑےِ ہو گتے۔۔ِ‬
‫ِبِیت ھتے‪ ،،‬اعظ ِم ج ِ‬
‫ودھری نے کہاِ۔ِ‬
‫جِی تھِِینک نِو‪ ،،‬علی اجمد نے کہا۔‬
‫مجھے ِئ ِقِین ب ِہِیں آ رہاِ کہ آپ ہمارے ہاں یشِرئِف ال ِبِیں ِہِیں‪ ،‬ک ِہِیں تھ ِر سے کونِی ئفاب‬
‫خڑھا کر نو ب ِہِیں آنے‪ ،‬جواد ج ِ‬
‫ودھری نے طیِزپِہ ابداز ِمِیں نوجھاِ۔ِ‬
‫علی اجمد شرمندگی سے شِر جھکا گِنِا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 209‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫آپ کی پِڑی بہوِ کو جھوڑنے آبِا ہوں‪ ،‬مِِیں خاینا ہوںِ کہ ہمارے گناہ باقاب ِ‬
‫ل معافِی ہے مگر‬
‫آپ پڑے دلِ والے تھِی ہِِیں نو آپ سے معافِی کِی امِنِد رکھتے ہِِیں‪ ،‬علیِ اجمد نے کہاِ۔‬
‫لجھے دار بانوں مِِیں الجھانے مِِیں آپ شاِ بانِی کونِی بہِِیں ہے‪ ،‬جِیِِر پِہ لڑکی ہم ِاری بہوِ ہے نو‬
‫ودھری نے کہا۔ِ‬ ‫ظ‬ ‫ع‬
‫ض ب ِہِیں‪ ،‬ا ِم ج ِ‬ ‫ہمارا بِِینا اگر اسے رکھنا خاہے گا نو ہمِِیں کونِی اغیرا ِ‬
‫آپ لوگ عال ِم کو بالِ شکتے ِہِیں؟ِ‬
‫ب ِہِیں مالزمہ آپ کو عال ِم کے کمرے ِمِیں بہنچا دے گِی‪ ،‬اعظ ِم ج ِ‬
‫ودھری نے ہایِنِہ سے کہا‬
‫اور تھ ِر مالزمہ کو آواز دے کر بالباِ اور ہایِنِہ کو اس کے شاتھ خانے کے لتے کہا۔‬
‫مالزمہ کے شاتھ اتھ کر وہ عال ِم کے کمرے کی طرف پڑھ گتِی۔ِ‬
‫یمہارا کام ہوِ گِنِا ہے نو اب ت ِم خاشکتے ہو‪ ،‬جواد جوہ ِدری نے رو ک ھے ابداز ِمِیںِ کہا نو علی اجمد‬
‫ل دل کے شاتھ وہاں سے ئکلنا خال گِناِ۔۔‬ ‫شرمندگی سے شِر جھکا کر اتھ کھڑا ہواِ اور نوجھ ِ‬

‫💓💓💓💓💓💓💓‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 210‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫اذان قِریِش ہو کر باہ ِر ئکال نو اس کی ئگاہِ یِنِڈ پِہ یِنِِڈی بِِبیِر دنوچ کر سونِی ہونِی خ یت پہ گتِی‬
‫م‬
‫نو اس کے چہرے پر ا ِبک ِِیتھِی سی مشکان پِیِرنے لِگی۔‪ ،‬وہِ دھیِرےِ سے خلنا ہواِ اس‬
‫کے باس آبِا اور اس نے جھک کر اس کے ما تھے سے اس کے بال ہ نانے اور اس پہ‬
‫ک‬‫ب‬
‫ا یتے لب ر ک ھے نو اس نے کسمسا کر آ ِِیںِ ھول دیِں۔ِ‬
‫ک‬ ‫ھ‬
‫گڈ مارینگِ۔۔۔ِ‬
‫اووووہ گاڈ صنِح ہو گتِی‪ ،‬آپ رات کو کب آنے تھے اور آپ نے آکر مجھے اتھاِ ِبا ِکیِوں ب ِہِیں؟‬
‫وہ ہڑپڑا کر نولی۔‬
‫میِری خان آپ ایتِی گ ِہری بِِیندِ ِمِیں سونِی ہونِی تھِی کہ میِرا دل ہِی ب ِہِیں خاہا کہ ِمِیں آپ کو‬
‫اتھاؤں‪ ،‬وہ مسکرا کر اینا بازو تھِ ِنال کر اسے قِریِب کرنے ہونے نوال۔‬
‫سوری "وہ معصومِ یِت سے نولتِی اس کے دل کی دیِنِا کو بہہ و باال کر گتِی۔ِ"‬
‫ِ‬
‫سوری کِیِوں خاباں؟ِ‬
‫ِ‬
‫ض نو ب ِہِیں ہے با اس بات پر‪ ،‬وہِ ا یتے‬
‫مجھے آپ کا ِو یِٹِ کربا خا ہتے تھا آپ مجھ سے بارا ِ‬
‫لب کچلتے ہونے نولی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 211‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ض ہوباِ ہے میِری خان‪ ،‬اور ایتِی خان سے بارا ِ‬
‫ض ہو‬ ‫ایتِی سی بات پر مِِیں نے کِیِوں بارا ِ‬
‫کر مِِیں نے خابا کہاں ہے‪ ،‬وہ اس کے ش ِر پہ تھو ِڑی ئکانے ہونے نوال۔‬
‫سوری‪ ،‬میِری ِفتِملی نے آپ کے شاتھ اینا پرا کِنِا اور اس کے باوجود تھِی آپ شب‬
‫ا ِت ِم ِ‬
‫نے مجھے دل سے فیول کِنِا۔ِ‬
‫سوری‪ِ ،‬ک یِوں کہ ہمارے باباِ کی وجہ سے آپ نے ا یتے باباِ کو کھو د ِبا‬ ‫‪،‬ب ِہِیں میِری خان ا ِتم ِ‬
‫خاہے وہ شب میِرےِ باباِ نے خان نوجھ کر پہ کِنِا ہو ِل ِنکن تھ ِر تھِی آپ کا مجھ سے نِوں‬
‫یِنِار کربا پِہ بات بایت کربا ہے کہ آپ کیتِی مچلص ہِِیں‪ ،‬رات کو ِوپِر جِی کے باس ِبِیتھا رہا‬
‫ق اور آپ کے م نعل ِ‬
‫ق ینانے رہے ِہِیںِ اور‬ ‫کافِی دپِر بک نو وہِ مجھے آپِ کی مدر کر کے م نعل ِ‬
‫ابہوں نے یناِ ِبا کہ آپ جس طرح کی ِہِیں وہ صرف اورِ صرف ایتِی مدر کی وجہ سے ِہِیں‪ ،‬آپ‬
‫ایتِی خابدان سے شب سے الگِ اس لتے ِہِیں کہ آپ کے ابدر ش ِاری عادات ہللاِ نے آپ‬
‫کی مدر ِجِیسی ڈا ِلِیں ِہِیں‪ ،‬اورِ مجھے فجِر ہے اس بات کا اور جود پر رشک تھِی ہے کہ آپ‬
‫ک‬‫ب‬
‫میِری ہمشفِر ِہِیں‪ ،‬اذان کی باتِ پہ اس کی آ ِِیں ِم ہو تِی۔ِ‬
‫گ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 212‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫خلتے خلِدی سے یِنِار ہو خانے اور تھر ہم یِنِچے با ستے کے لتے خلتے ِہِیں‪ ،‬اذان نے کہا نو‬
‫وہ اتھ کر ڈریِسنگِ روم کی خایب پڑھ گتِی۔‬
‫ب‬
‫کجھ دپِر ئعد وہ دونوں ڈابینگِ ہال مِِیں بہنچے نو وہاں ِِیتھِی ہستِی کو د ِبکھ کر ان دونوں کے‬
‫قدم تھ ِم گتے تھے۔۔ِ‬

‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ِ‬

‫ہتِی تھتھو "وہ پِیِزی سے ہایِنِہ کیِ طرفِ پڑھتے ہونے نولی۔"‬
‫گِڑِبا ِکِیسی ہو؟‬
‫آپ کو اس سے کِنِا مطلب؟ اور کِیِوں آنِیِ ِہِیں آپ بِہاں‪ ،‬مجھے آپ سے پِہ امِنِد ب ِہیِں‬
‫تھِی کہ آپ میِرے شاتھ دھوکا ِکریِں گی‪ ،‬دادا شا ِبِیں کا شمجھ آبا ہے کہ وہ ایِساِ کر شکتے‬
‫ِہِیں مگر آپ ِکِیسے کر شکتِی ِہِیں‪ ،‬آپِ ہِی نو کہتِی ِہِیں کہ آپ کی خان ہوں ِمِیں نو ایتِی خان‬
‫ل کِِیسے ک ِھ ِنل شکتِی ِہِیں‪ ِ،‬اگر ان ِمِیںِ سے کسی کو کجھ ہو خابا نو آپِ ا جھے‬
‫کے شاتھ ایِسا ک ِھ ِن ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 213‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫سے خایتِی ِہِیں کہ ِمِیں تھِی ایتِی خان دےِ د ِیتِی‪ ،‬اس کے باوجود آپ نے پِہ ک ِھ ِن ِ‬
‫ل کھِ ِنال‪ ،‬وہ‬
‫عصے سے نولتِی خلی گتِی۔‬
‫سوری گِڑبِا‪ ،،‬ہایِنِہ نے اس کے کندھے پر ہاتھ رکھتے ہونے کہا۔ِ‬
‫ا ِتم‪ ،‬ا ِت ِم ِ‬
‫ڈویٹ تِچ می "اور آپ ا یتے دشمن کو ا یتے گھ ِر مِِیں ِکِیسے داخل کر شکتے ِہِیں‪ ،‬آپ شب"‬
‫تھول خکے کہ ان لوگوں نے ِکنِا ِکنِا ہے کل‪ ،‬وہ آیسو ت ِھری ئگاہوں سے شب کو د ِبکھتے‬
‫ہونے نولی۔‬
‫بِِینا آپ سیِریِس مت لو اور بِہاںِ ِبِیتھو اورِ ہ ِم ِبِیتھ کر بات کرنے ِہِیں با‪ ،‬جوہ ِدری اعظ ِم‬
‫نے کہا۔‬
‫ب‬
‫ل وفت پہ پہ ہنجتے نو آپ شب کے شاتھ پہ خانے کِنِا ہو‬
‫ِل ِنکن دادو‪ ،‬اگر عال ِم تھانِی ک ِ‬
‫خابا۔ِ‬
‫گِڑِبا آنِی سِوپِیِر مجھے ب ِہِیں معلوم تھا کہ بابا شا ِبِیں نے پِہ بالن ینابِا ہے‪ ،‬اگر مجھے ذراِ سی‬
‫تھِی اس بات کی تھنکِ پڑنِی نو ِمِیں کتھِی ان کا شاتھ پہ د ِیتِی‪ ،‬ہایِنِہ نے ت ِم لہچے ِمِیں کہا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 214‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ل تھِی اس شب ِمِیں‪ ،‬آپ نے کجھ دن بہلے مجھے کہا تھا‬ ‫بالن جو تھِی ینابِا تھا مگر آپ شام ِ‬
‫‪،‬کہ آپ عال ِم ِوپِر جِی سےیِنِارکرنے لِگی ہِِیں نو آپ ان کے تھروسے کو کِِیسے نوڑ شکتِی ہِیِں‬
‫آپ شب نے عال ِم ِوپِر جِی کو ا ِبک کتھ ینلی شمجھا ہوا ہے کہ جِِیسے اور جب خاہِِیں ابہِیِں‬
‫اسنعمال کرنے لگِ خانے ِہِیں‪ ،‬کتھِی دادا شا ِبِیں موت کے منہ مِِیں لے خانے اب ِہیِں‬
‫ودھری کا نوبا‬ ‫ظ‬‫ع‬
‫اور ان موت سے پیردِ آزما د ِبکھ کر اس بات پر جوش ہونے تھے کہ ا ِم ج ِ‬
‫اس خال ِمِیںِ ہے‪ ،‬مجھے لگا کہ آپ کو مجیت ہو گتِی نو ان کے نےقرار دل کو تھِی قرار م ِ‬
‫ل‬
‫ل اب ِہِیں ِجِیسے نوباِ ہوا دِ ِبکھا بہلے کتھِی ب ِہِیں د ِبکھا‪ ،‬وہ نو لتے پہ آنِی نو نولتِی خلی‬
‫خانے گا مگر ک ِ‬
‫گتِی اور اذان اس کی عال ِم سے اس قدر اینایِ یِت پہ جیِران رہ گِنِا تھا‪ ،‬اسے اینا معلوم تھا کہ‬
‫عال ِم تھانِی اس سے بہتِ مجیت کرنے ِہیِں مگر آج اسے پِہ تھِی معلوم ہوا کہ وہ تھِی عال ِم‬
‫تھانِی سے ِوِیسی ہِی مجیت کرنِی ہے ِجِیسی ا ِبک بہن کو کرنِیِ خا ہتے وہ ان کے ہِر دکھ کو‬
‫بہچایتِی تھِی ہے اور خایتِی تھِی ہے‪ ،‬اذان کے دل ِمِیں اس کیِ عظمت پڑھ گتِی تھِی۔‬
‫وہ شاکت و خامد ِبِیت ھے عالم کے باس گِنِا اورِ اس کے کندھے پہ ہاتھ رکھا نو وہ جوبک کرِ اسے‬
‫د ِبکھتے لگا‪ ،‬تھ ِر وہِ ا ِبک جھنکے سے اتھاِ اور وہاں سے ئکلنا خال گِنِا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 215‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫اوہو بِِینا جِی ِمِیں نے آپ سے کہا تھِی تھا کہ ہ ِم ئعد ِمِیں باتِ کرنے ِہِیں د ِبکھاِ عال ِم کھابا‬
‫جھوڑ کر خال گِنِا اس نے رات کا تھِی کجھ بہِِیں کھابِا تھا‪ ِ،‬جوہ ِدری اعظم نے کہا۔ِ‬
‫سوری دادوِ یس مجھے ابہِِیں د ِبکھ کر عصہ آ گِنِا تھا آپ قکر مت ِکریِں مِِیں ابہِِیں اتھِی منا‬ ‫ِ‬
‫کر النِی ہوں‪ ،‬وہ آہشنہ سے نولتِی عال ِم کے روم کی خایب پڑھِ گتِی۔‬

‫💓💓💓💓💓💓💓‬

‫عال ِم کی دروازہ کھلتے پہ آبکھ کھلی نو اس نے مِڑ کر د ِبکھاِ نو ہایِنِہ کو شا متے د ِبکھ کر وہ شاکڈِ رہ‬
‫گِنِا۔‬
‫آپ بِہاں کِنِا کر رہِی ِہِیں؟ وہ کمفرٹ ابار کر پِیِزی سے کھڑا ہونے ہونے نوال۔‬
‫معافِی ما بگتے آنِی ہوںِ اور امِنِدِ کرنِی ہوں کہِ آپ میِری ہِر حطا کو معافِ کر دیِں گے۔‬
‫ل چِچ ب ِہِیں رہے‪ِ ،‬مِیںِ آپ کے لتے اینا‬ ‫آپ‪ ،‬حطا‪ ،‬معافِی‪ ،‬پِہ شب آپ کے منہ سے بالک ِ‬
‫اہ ِم کب سے ہو گِنِا کہ آپ مجھ باجِیِِز سے معافِی ما بگتے آنِی ِہِیںِ اور مجھے مچاطب تھِی ا یتے‬
‫ادب سے کر رہِی ِہِیں؟ وہ طیِزپِہ ابداز ِمِیں نوال۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 216‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ض ہوں‬
‫ق ہے کہ آپ بارا ِ‬ ‫‪ِ ،‬مِیں خایتِی ہوںِ کہ آپ مجھ سے بہت بارا ِ‬
‫ض ِہِیں اور آپ کو ج ِ‬
‫مجھے آپ پہ کسی تھِی فس ِم کا کونِی تھِی ج ِ‬
‫ق بہِِیں ہِِیں نو اس لتے مجھ سے ایِسی بابِِیں کر‬
‫کے مجھے تھسالنے کی کوشش مت ِکریِں‪ ،‬مِِیں آپ کا کتھِی تھِی اعینارِ بہِِیں کر شکنا‪ ،‬پہ‬
‫خانے کب اور کس وفت آپ مجھے دھوکہ دے دیِں۔ِ‬
‫اگر دھوکہ دوں نو خان سے مار د ِتجتے گا‪ ،‬وہ خلِدی سے نولتِی عال ِم کو ا ِبک ب ِ‬
‫ل کے لتے‬
‫شاکت کر گتِی ِ۔‬
‫ماربا اور مربا پِہ شب آپ شب کی ِفتِملی ِک ِنلتے بہت آشان ہوبا ہے با‪ ،‬جِیِِر اب آپِ آ گتِی‬
‫ِہِیں سقِنِد جِوِبلی نو ہ ِم الل جِوِبلی والوں کِی طرح دھوکے سے کام ب ِہِیں لِِیتے‪ ،‬آپ بِہاںِ‬
‫آ ِبِیں ِہِیں نو ابِ بِہاں سے آپ کو ئکال ب ِہِیں شکتے کِیِوبکہ یِیِِوی ہے آپ میِری‪ِ ،‬ل ِنکن ِمِیں‬
‫آپ کو معافِ کر دوں گا اس بات کِی تھِی نوفع مت رکھتے گا کِیِوں کہ ِمِیں جود تھِی ب ِہیِں‬
‫خاینا کہ ِمِیں کِنِا کرنے واال ہوں آگے‪ ،‬وہ شرد لہچے مِِیں نوال اور تھ ِر کیڑے ِجِینج کرکے وہ‬
‫یِنِچے با ستے کی ِبِین ِ‬
‫ل پہ آبِا نو خ یت نے ہایِنِہ کو نےئقط سنانِی‪ ،‬اس کی ہِر بات مِِیں سچانِی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 217‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫تھِی مگر اسے باخانے کِیِوں پِہ شب بہت پرا لگا تھا نِوں ہایِنِہ کا شب کے شا متے جھکا ہوا‬
‫شر‪ ،‬وہ ش ِر تھام کے صوفے پہ ِبِیتھ گِنِا۔‬
‫کجھ دپِر ئعد دروازہ باکِ ہوا اور خ یت ابدر داخ ِ‬
‫ل ہونِی۔ِ‬
‫ِوپِر جِی خ ِلِیں اتھِِیں باشنہ کرنے ِہِیں۔ِ‬
‫ھ‬ ‫ت‬
‫مجھے تھوک ب ِہِیں ہے گِڑبِا‪ ،‬وہ لبِ ِِنِچ کر نوال۔‬
‫ی‬

‫تھِ ِنک ہے تھ ِر ِمِیںِ تھِی باشنہ ب ِہِیں کروںِ گی‪ ،‬وہ منہ تھال کر نولی۔ِ‬
‫عال ِم گہرا شایس تھربا اتھ کھڑا ہواِ اور تھ ِر خ یت کے شاتھ با ستے کی ِبِینل پہ آکر ِبِیتھ گِنِا۔‬
‫ل گِنِا‪ ،‬شارا دن‬‫ودھری اور جواد کے شاتھ زِمِییوں کے لتے ئک ِ‬ ‫کھابا کھانے کے ئعد وہ اعظ ِم ج ِ‬
‫ب‬
‫و ِہِیں پر گزار کر جب شام کو لوبا نو ہایِنِہ شا متے ہِی ِِیتھِی تھِی ِ۔‬
‫ل کِیِوں ب ِہِیں گتِی؟ اس نے باس خا کر نوجھاِ۔ِ‬ ‫آپ آج ہاسپِِین ِ‬
‫میِرا دل ب ِہِیں خاہ رہا تھا اور میِرا ذہن ِو یِسے تھِی بہت الجھاِ ہوا ہے اور اگر اس خال ِمِیں‬
‫ب‬
‫ل خانِی نو ک ِہِیں کسی ِمرِئضِ کو علط پِریِٹ پہ کر ِِیت ھتِی‪ ،‬ہایِنِہ آہشنہ سے نولی ِ۔‬
‫ہوسپِِین ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 218‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ا ِبک ڈاکیِر کو مصیوط اعصاب کا ہوباِ پڑبا ہے مجھے آپ سے پِہ امِنِد ب ِہِیں تھِی کہ آپ پِہ‬
‫بات مجھے کہِِیں گی‪ ،‬جودِ پر قانو باباِ ِس ِنکھتے ورپہ ئقصان ہو شکناِ ہے‪ ،‬وہ سناٹِ لہچے مِِیںِ نوال۔‬
‫آپ مجھے معافِ کر دیِں گے نو مِِیں جود تخود ہِی مصیوط ہو خاؤں گی‪ ،‬اس کے لہچے کیِ یمی‬
‫نے عال ِم کو پڑبا دِ ِبا تھا۔ِ‬
‫کِنِا آپ کو لگناِ ہے کہ آپ کا پِہ کِنِا گِنِا گناہ معافِی کے قابل ہے اگر ِمِیں ہوباِ آپ کی خگہ‬
‫اور ِمِیں نے آپ کو دھوکاِ دبِا ہوبا نو معافِی لے کر آپ کے در پر آبا نو آپِ معاف کرنِی‬
‫مجھے؟ عال ِم نے بلخ لہچے ِمِیں نوجھا۔ِ‬
‫ِمِیں خایتِی ہوںِ کہ ِمِیں نے آپ کو بہت پڑا دھوکا دباِ ہے مگر آ یندہ ب ِہِیں ہوگا با اور ہاں‬
‫آپ سِچ کہہ رہے ِہِیں شا ِبدِ ِمِیں آپ کی خگہ ہونِی نو کتھِی معاف ب ِہِیں کرنِی ِل ِنکن ِمِیںِ اینا‬
‫ل ب ِہیِں ہے‪ِ ،‬مِیں نے ہمِیِسہ آپ کے شاتھ ِزِبادنِی کی‬
‫خایتِی ہوں کہ آپ میِرےِ ِجِیسے بالک ِ‬
‫‪،‬آپ کے شاتھ اس قدر گندا رِوپِہ رکھا مگر آپ نے کتھِی تھِی مجھے بلٹ کر جواب ب ِہِیں د ِبا‬
‫بلکہ ا ِبک رسِینِکٹ ِدی ہے آپ نے اور آپ کے ہِر ہِر ابداز سے مجھے ا یتے لتے کِبِیِر ئظِر‬
‫آنِی ہے‪ ،‬وہ نو لتے نو لتے رو پِڑی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 219‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ت‬
‫عال ِم لب ھِِینِچ کر وایس مڑا پِیِزی سے ا یتے کمرے کیِ خایب پڑھ گِنِا کِیِوبکہ اسے لگا کہ وہ‬
‫ل ہوِ خانے گا۔‬‫اور دس میٹ اس کے شا متے روکا نو وہ اس کے لہچے کی نےیسی سے گھاب ِ‬

‫💓💓💓💓💓💓💓‬

‫اذان اسے بابہوں کے گ ھیِرے ِمِیں لتے ِبیِتھا تھاِ اور وہِ اس کی شرٹ کے بین کے شاتھ‬
‫ک ِھ ِن ِ‬
‫ل رہِی تھِی۔‬
‫‪،،،،‬اذان‬
‫جِی خان اذان‪ ،‬اذان نے پریت کہاِ۔ِ‬
‫علی خاجو بہت مجنلف طِیِنغت کے ِہِیںِ ینا ب ِہِیں ابہوںِ نے ایِسا ِکیِوں کِنِا‪ ،‬آپ نے د ِبکھا‬
‫با کہ وہ ا یتے کتے پہ بہت شرم ندہ ِہِیں‪ ،‬کِناِ ایِسا ب ِہِیں ہو شکنا کہ پِری ِزیِب اورِ وہ مل‬
‫خا ِبِیں۔ِ‬
‫مزِبدِ دھوکہ ب ِہِیں کھا شکتے‪ ِ،‬پِری ِزیِب ِی ِنکشٹ ِوِبک اپراڈ خا رہِی ہے وہاں‬
‫ل ب ِہِیں‪ ،‬ہ ِم ِ‬
‫بالک ِ‬
‫ق تھِی ہو خانے گا‪ ،‬اذان نے شرد لہچے ِمِیں کہاِ۔ِ‬ ‫سے وایس آنے گی نو ظال ِ‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 220‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ِل ِنکن۔۔۔ِ‬
‫خ یت بلیِِز اس پہ بات بہِِیں ہوگیِ د ِبیس اٹ‪ ،‬اذان نے کہا۔ِ‬
‫اوکے لِ ِنکن عال ِم ِوپِر جِی اور ہتِی تھوتھو کے م نعلق بات کر شکتے کِنِا؟ِ‬
‫کِنِا بات کرنِی ان کے بارےِ ِمِیں خاباں‪ِ ،‬و یِسے پِہ دن ہمارے بارے مِِیں با ِبِیں کرنے‬
‫کے ِہِیں‪ ،‬اذان نے اس کے شِر سے شر ئکانے ہونے کہا۔ِ‬
‫ھ‬ ‫ج‬
‫بلیِِز با بات نو سن لِِیں‪ ،‬وہ نجھال کر نولی۔ِ‬
‫اجھا سنا یِتِے۔۔۔ِ‬
‫عال ِم ِوپِر جِی ہتِی تھوتھو سے بہت مجیت کرنے ِہِیں نو اب ِہِیں ا ِبک دوشرے کے قِریِب ال ِبا‬
‫خانے۔‬
‫خ یت مانِی لو وہ دونوں ہِِینڈل کر ِلِیں گے‪ ،‬ت ِم میِرےِ اور ا یتے م نعل ِ‬
‫ق بات کرو با‪ ،‬وہ مجمور‬
‫لہچے ِمِیں نوال۔ِ‬
‫خ یت نے جھال کر اس کے ِ‬
‫سِیتے مکا ماراِ۔ِ‬
‫آؤچ مار ڈاال‪ ،،‬اذان دہرا ہونے ہونے خالباِ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 221‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫اذان کِنِا ہوا‪،‬؟ وہ گ ھیرا کر اس پہ جھِکی نو اذان نے اسے بابہوںِ ِمِیں تھ ِر لِنِا۔ِ‬
‫ق کر رہے تھے‪ ،‬وہِ منہ تھال کر نولی۔‬‫آپ مزا ِ‬
‫بہِِیں ِی ِنگ ِم صاجنہ اگر نِوبہی خلنا رہا نو میِرے ارمان آیسو مِِیں صرور بہہ خابِِیں گے‪ ،‬اذان‬
‫نے مسکرانے ہونے اسی ج ھیِڑا نو اس کے چہرےِ پر خِناِ کی شرجِی جھلکتے لِگی۔ِ‬
‫وہ اس پہ اینا یِنِار تجھاور کرنے لگا۔۔ِ‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫صاجب جِی‪ ،‬صاجب جِ ِی‪ ،‬مالزم ئکارنے ہونے ابدر داخ ِ‬


‫ل ہوا۔ِ‬
‫ب‬ ‫ظ‬ ‫ع‬
‫کِنِا ہوا دیِن مجمد؟ ا ِم جوہ ِدری نے جیِرا ِگیِ سے نوجھا۔‬
‫صاجب جِی‪ ،‬وہ پڑے شرکار اور انِ کے بِِیتے علی اجمد صاجب کسی نے گولی خال ِدی اور‬
‫وہ دونوں ہاسپِِین ِ‬
‫ل ہِِیں‪ ،‬دیِن مجمد نے گِوباِ ان کے شِر پر دھماکا کِنِا۔ِ‬
‫کِنِا‪ ،،‬کب؟ عال ِم نے ِجِیتِی سے نوال ِ۔‬
‫اتھِی کجھ دپِر بہلے‪ ،‬دیِن مجمد نے جواب دباِ۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 222‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫پِہ بات گھ ِر مِِیں ک ِہِیں ب ِہِیں خانِی خا ہتے‪ ،‬صرف ہمارے درمِنِان رہتِی خا ہتے اور مِِیںِ‬
‫اتھِی آبا ہوں‪ ،‬عال ِم نے کہاِ اور پِیِزی سے باہِر کی خایب ل نکا۔ِ‬
‫ل کی خایب پڑھ رہِی تھِی‪ ،‬وہ کوِرِبڈور مِِیں داخ ِ‬
‫ل‬ ‫کجھ دپِر ئعد اس کی خِ یِپ اڑنِی ہونِی ہاسپِِین ِ‬
‫ہوا نو وہاں پہ شاعِر ا یتے شات ِھ یِوں شمِ یِت موجود تھا اور وہ پِیِزی سے ان کِی خایب پڑھا۔‬
‫کِنِا ہوا شاعِر ِکِیسی طِیِنغت ہے پڑے شرکار اور علی صاجب کی؟ِ‬
‫پڑے شرکار کو نو صرفِ ا ِبک گولی لِگی تھِی نو وہ حظرے سے باہ ِر ِہِیںِ ِل ِنکن علی صاجب‬
‫کی خالت بہتِ خراب ہے۔۔ِ‬
‫پِہ شب ہوا ِکِیسے اور کس نے اب ِہِیں مارنے کی کوشش کی؟ عال ِم نے نے ِجِیتِی سے نوجھا۔‬
‫قم ِر ملک سے ملتے گے تھے وہ زمِِین کے شلسلے ِمِیں اور علی صاجب نے نو بہت کوشش‬
‫کی کہ پِہ معاملہ رفع دفع کردیِں اور شارا جھگڑا خت ِم ِکریِں ِل ِنکن پڑے شرکار نے اس بات کو‬
‫ب ِہِیں ماباِ اور قمر ملک کو عدالت ِمِیں گھ ِسپِیتے کی دھمِکیِ ِدی نو قم ِر ملک نے ا یتے شاتھِیِوں‬
‫کو ان کے ِینِجھے لگاِ دبِا اور انِ لوگوں نے موفعہ بانے ہِی علی صاجب کی گا ِڑی پر جمل ِہ کر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 223‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫د ِبا اور ہم ِاریِ گا ِڑی ان کے ِینِجھے ہِی تھِی نو ہ ِم نے جواباِ ان پر جملہ کِنِا نو وہ تھاگ کھڑے‬
‫ہونے ِل ِنکن یب بک علی صاجب اور پڑے شرکار کو گولِنِاں لگِ خکی تھِِیں۔ِ‬
‫شاعِر کی باتِ سن کر عال ِم کاِ جون کھول اتھا۔۔ِ‬
‫ان لوگوں کو ِمِیں جھوڑوں گا ب ِہِیں‪ ،‬عال ِم نے عرا کر کہا اورِ پِیِزی سے باہِر کی خایب ل نکاِ نو‬
‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ب‬
‫ل ہوبا دِ ِکھ کر وہِ م گِنِا۔۔ِ‬ ‫خ‬
‫ودھری کو ابدر دا ِ‬
‫ودھری اورِ جواد ج ِ‬ ‫ظ‬‫ع‬
‫شا متے سے ا ِم ج ِ‬

‫آپ لوگ بِہاں؟ اس نے جیِرابگی سے نوجھا۔ِ‬


‫ِکِیسے ِہِیں وہِ دونوں؟ اعظم ج ِ‬
‫ودھری نے نوجھا۔ِ‬
‫پِڑی شرکار نو تھِنِک ہے مگر علی صاجب کی خان اتھِی تھِی حظرے مِِیں ہے‪ ،‬عال ِم نے‬
‫یناباِ۔۔ِ‬
‫اووووہ اجھا‪ ،‬اب ت ِم کہاں خارہے ہو؟ِ‬
‫بابا مِِیں اتھِی آباِ ہوں‪ ،‬عال ِم نے کہاِ۔ِ‬
‫ِل ِنکن مجھے یناِ کر نو خاؤ کہ ت ِم خا کہاں رہےِ ہو؟ جواد جوہ ِدری نے جو بکتے ہونے نوجھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 224‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫جس ایسان نے ان لوگوں پر گولِنِاں خالنِیِ اسی کے باس خا رہا ہوں‪ ،‬باکہ ِمِیںِ اب ِہِیںِ ینا‬
‫ودھری اینا نے فِِنض بہِِیں ہے کہ وہ اییوں کو جھوڑ دے اور گلی‬ ‫شکوں کہ اتھِی تھِی عال ِم ج ِ‬
‫کے آوارہ کتے ان پہ تھو بکتے لگے۔‬
‫دماغ خرابِ ہوگِنِا ہے آپ کا اور آپ ا ِک ِنلےِ خا ِبِیں گے وہاں اگر آپِ کی خان کو حظرہِ ہو گِنِا‬
‫ع‬
‫ودھری نے صے سے کہا۔ِ‬ ‫ظ‬‫ع‬
‫نو‪ ،‬ا ِم ج ِ‬
‫کجھ ب ِہِیں ہوگا مجھے اورِ آپ لوگ قکر مت ِکنِجتے ِمِیں ا جھے سے خاینا ہوںِ اس قم ِر ج ِ‬
‫ودھری‬
‫کو اس کی مجھے دِ ِبکھتے ہِی خان پہ ین خانِی ہے اب اگر اسے جواب پہ د ِبا گِنِا نو اس کے‬
‫ہاتھوں ِمزبِد کھ ِ‬
‫ل شکتے ِہِیں‪ ،‬عال ِم نے کہا۔ِ‬
‫ل تھِی حظرے ِمِیں ب ِہِیں ڈالو گے‪ ،‬جواد‬
‫ت ِم ک ِہِیں ب ِہِیں خاؤ گے اور ایتِی خان کو نو بالک ِ‬
‫اگواری سے کہا۔ِ‬
‫جوہ ِدری نے ب ِ‬
‫ِل ِنکن ِمِیں آپ کِی پِہ بات کتھِی ب ِہِیں مانِ شکنا‪ِ ،‬مِیں ا یتے عم ِ‬
‫ل مِِیں ہمِیِسہ آزاد ہوں اور‬
‫ِمِیں جو خاہناِ ہوں وہِی کربا ہوں‪ ،‬عال ِم نے شرد لہچے مِِیں کہا۔ِ‬
‫تھِنِک ہے تھ ِر ہ ِم دونوں تھِی آپ کے شاتھ ہِی خانے گے‪ ،‬اعظ ِم ج ِ‬
‫ودھری نے کہاِ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 225‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ب ِہِیں کِیِوبکہ ِمِیں آپ کیِ خان کو حظرےِ مِِیں ب ِہِیں ڈال شکنا۔ِ‬
‫اور ہ ِم یمہ ِاریِ خان کو حظرےِ مِِیں بہِِیں ڈال شکتے عالم‪ ،‬جواد جوہ ِدری نے ب ِ‬
‫اگواری سے‬
‫کہا۔ِ‬
‫آپ قکر مت ِکریِں مجھے کجھ ب ِہِیں ہوگیِ ان شاء ہللا‪ ،‬وہ آہشنہ سے نوال اور تھر پِیِزی سے‬
‫وہاں سے ئک ِ‬
‫ل گِنِا۔‬
‫ہ‬‫ب‬
‫کجھ دپِر ئعد وہ قم ِر ملک کے ڈِپِرے پر نچ حکاِ تھا‪ ،‬مر ک اور اس کے آد ِیِوں اسے‬
‫م‬ ‫ل‬‫م‬ ‫ق‬
‫د ِبکھ کر جیِران رہ گتے۔۔ِ‬
‫یت‪ ،‬ت ِم۔۔۔ِ‬
‫ہاں ِمِیں‪ ،،‬یم ِہِیں کِناِ لگا تھا کہ ِمِیں نے شرکار کو جھوڑ دبِا ہے‪ِ ،‬مِیں نے صرف ان کاِ گھ ِر‬
‫جھوڑا ہے اب ِہِیں ب ِہِیں جھوڑاِ۔۔ِ‬
‫مار ڈالو اس کو‪ ،،‬قم ِر ملک عصے سے کہا۔ِ‬
‫اس سے بہلے کہ قم ِر ملک کے آدمی اس پر گولِنِاں خالنے کہ اس نے تھرنِی سے ا یتے‬
‫یسن ِ‬
‫ل ئکالی اورِ قم ِر ملک کیِ بابگِ پہ گولی خالنِی‪ ،‬قم ِر ملک زِمِین پہ گر کر پڑ یتے لگاِ۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 226‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ل ِمِیں اتھِی باتِچ گولِنِاں بافِی‬
‫ایتِی یندو ِفِیں یِنِچے رکھو کِیِوبکہ ت ِم ِبِینِ لوگ ہو اور میِرے یسن ِ‬
‫ہِِیں اور تم لوگ ا جھے سے خا یتےِ ہو کہ میِرا یساپہ کتھِی حطا بہِِیں گِنِا‪ ،‬اورِ ملک کی بابگِ مِِیں‬
‫صرف گولی م ِاری ہے اگر مِِیں خاہنا نو کجھ اتِچ اوپر اس کے دل مِِیںِ تھِی مار شکنا تھا‪ ِ،‬عال ِم‬
‫نے طیِزپِہ ابداز ِمِیں مسکرانے ہونے کہا۔۔ِ‬
‫ان شب کے چہرے جوف سے زرد پڑ گتے تھے‪ ،‬وہ ِبِییوں خلِدی سے یندو ِفِیں تھِیِنک کر‬
‫ِینِجھے ہٹ گتے۔‬
‫عال ِم خلنا ہواِ قم ِر ملک کے باس آکر ینخوں کے ب ِ‬
‫ل ِبِیتھ گِنِا۔ِ‬
‫ملک صاجب آ یندہ سے میِری دونوں ِفتِملیِِز کی طرف پِیِڑھی ئگاہ سے دِ ِبکھا تھِی نو زبدگی تھ ِر‬
‫کے لتے ا ِیسی خالت کردوں گا کہ دوشروں لوگ یمہارے اتچام سے جوف کھا ِبِیں گے‪ ،‬عال ِم‬
‫نے شرد لہچے ِمِیں کہا۔ِ‬
‫ہاہاہاہاہاہا "قم ِر ملک قہفہ لگا کر ہیسا نو عال ِم نے جیِرابِگی سے اسے د ِبکھا۔ِ"‬
‫مار ڈالو مجھے اورِ وہاں یمہ ِاری یِیِِوی ڈاکیِر ہایِنِہ کے شاتھ ا ِیسی خالت ہوگی کہ کتِی مرد اس کا‬
‫جس ِم نوچ کھا ِبِیں گے۔۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 227‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫عال ِم کا ربگِ ق ِ‬
‫ق ہو گِنِا۔۔ِ‬
‫نِو باسیرڈ مِِیں یمہ ِاری خان لے لوں گا‪ ،‬عال ِم نے اس کے منہ پہ زوردار ت ھیِڑ رسِنِد کِنِا۔ِ‬
‫ہاہاہاہا‪ ،‬مارو اور مارو اور وہاںِ میِرا بِیِنا یمہ ِاری خان کی خان لے گا‪ ،‬ت ِم نے جب بکِ ا یتے ارد‬
‫گرد کمزوِرِباں ب ِہِیں رکھِی تھِِیں یب بک ت ِم خِ یِت شکتے تھے مگر اب ب ِہِیں‪ ،‬قون کرکے زرا‬
‫نوجھو کہ یمہ ِاری ِییِِوی کہاں نِے‪ ،‬قم ِر ملک نے طیِزپِہ ابداز ِمِیں کہاِ نو عال ِم خلِدی سے گھ ِر کال‬
‫مالنے لگا۔ِ‬
‫ِہ ِنلو اذان ہایِنِہ کدھِر ہے؟ اس نے نےقرِاری سے نوجھا۔ِ‬
‫وہ تھِنِا ا یتے والد کاِ سیتے ہِی خلی گتِی ہاسپِِین ِ‬
‫ل۔ِ‬
‫واٹ‪ِ ،‬مِیں نے کہا تھِی تھاِ کہ مت ینابا گھر ِل ِنکن کسی نے میِری ب ِہِیں ستِی۔‬
‫ہوا کِنِا ِوپِر جِی؟ اذان نے جیِرابِگیِ سے نوجھاِ۔‬
‫گھ ِر سے باہِر کونِی ب ِہِیں خانے گا پِہ بات شب کو کہہ دو‪ ،‬عال ِم نے عصے سے کہا اور کال‬
‫کاٹ کر مڑا نو قم ِر ملک کے آدمی اس پہ یندو ِفِیں بانے کھڑے تھے۔ِ‬
‫میِری یِیِِوی کہاں ہے ملک؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 228‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫لے خاؤ اسے ا یتے شاتھ ت ِم دونوں اور خرمِ ت ِم مجھے ہاسپِِین ِ‬
‫ل لے خاؤ‪ ،‬قمر ملک نے کہا نو‬
‫ت‬
‫وہ لب ھِِینِچ کر رہ گِنِا۔ِ‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫کِنِا ہوا اذان پیر‪ ،‬عال ِم کِنِا کہہ رہے تھے؟ اعظ ِم نے نے ِجِیتِی سے نوجھا۔‬
‫ہایِنِہ تھاتھِی کا نوجھ رہے تھے اور کافِی پِریِسان لگِ رہے تھے‪ ،‬وہ لب کا یتے ہونے نوال۔‬
‫ودھری کے باسِ ہِی ہوگی‪ ،‬ڈرایِیِور کو قون کرو۔ِ‬
‫لج ِ‬ ‫ہایِنِہ علی اجمد اور سِہ ِن ِ‬
‫ل کِیِوں ہے‪،‬؟ خ یت کی آواز پہ وہ شاکت ہو گتے اور اِ ِبک‬ ‫دادا شابِِیں اور خاجو ہاسپِِین ِ‬
‫دوشرے کو دِ ِبکھتے لگے۔‬
‫کِنِا ہوا ہے ینا ِیتِے با مجھے؟ وہ نےقرِاری سے نولی ِ۔‬
‫ادھِر ِبِیتھِِیں آپ‪ ِ،‬اذان نے اسے کندھوں سے تھام کر صوفے پہ ِبِیتھا ِبا اور اور اس کاِ تِخ‬
‫تھنڈا ہاتھ ا یتے ہاتھ ِمِیں لِنِا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 229‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ودھری اور علی اجمد صاجب پہ جملہ ہوا ہے اور اب وہ تھِنِک ِہیِں‬ ‫لج ِ‬‫ل سِہ ِن ِ‬
‫وہ دراص ِ‬
‫دونوں‪ ،،‬اذان نے اس کے زرد ہونے ربگِ کو د ِبکھتے ہونے کہاِ۔ِ‬
‫مم‪ ،‬مجھےِ ‪ ،‬مجھے ابہِِیں د ِبکھنا ہے‪ ،‬وہ میوجش ابداز مِِیں نولی۔‬
‫ب ِہِیں خ یت ہ ِمِیںِ ِوپِر جِی نے گھ ِر سے باہِر خانے کو م نع کِناِ ہے‪ ،‬اذان نے کہا۔ِ‬
‫ین‪ ،‬ب ِہِیں مجھے اب ِہِیں د ِبکھنا‪ ،‬آیسو بہہ کر اس کے رجسار تھگونے لگے ِ۔‬
‫عال ِم ِوپِر جِی نے م نع کِنِا ہے میِری خان نو ہ ِم جب بک وہ با ک ِہِیں گھ ِر سے باہِر ب ِہِیں‬
‫ئک ِلِیں گے‪ ،‬اذان نے اسے شمجھا ِبا۔ِ‬
‫تھ ِر اسے بابہوں کے گ ھیِرے مِِیں لتے کمرے ِمِیں آِباِ۔ِ‬
‫ل لے خاؤں گا‪ ،‬اذان نے کہا۔ِ‬ ‫آرام کرو اور عال ِم ِوپِر جِی آ خا ِبِیں نو مِِیں آپِ کو ہاسپِِین ِ‬
‫ودھری نے ِجِیتِی سے الؤتِج‬
‫ودھری اور جواد ج ِ‬‫ل شال کر باہِر ئکال نو اعظ ِم ج ِ‬ ‫تھ ِر وہ اسے بامشک ِ‬
‫ِمِیں ِبِیت ھے تھے۔ِ‬
‫کمسیِر صاجب کو قون کر د ِبا ہے ِمِیں نے اور اب وہ آ خا ِبِیں نو ہِی عال ِم اور ہایِنِہ کی جیر ملے‬
‫گی‪ ،‬اعظ ِم ج ِ‬
‫ودھری کی باتِ پہ وہ زور سے جوئکا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 230‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫کِنِا مطلب‪،‬؟ ِوپِر جِی اور تھاتھِی مس ِہِیں؟ وہ جیِرابِگیِ سے نوال نو اعظ ِم ج ِ‬
‫ودھری نے گہرا‬
‫شایس تھرنے ہونے شِر ایناتِ مِِیں ہال دِبِا۔ِ‬
‫نو ہ ِم گھ ِر کِنِا کر رہے ہِِیں‪ ،‬خلتے ابہِِیں ڈھوبڈنے ہِِیں‪ ،‬وہ نےقرِاری سے نوال۔ِ‬
‫ب ِہِیں عال ِم نے ہ ِمِیںِ باہ ِر خانے سے م نع کِنِا ہے نو اس طرح شِکیِورنِی کے ئغِیِِر ب ِہِیںِ خا‬
‫شکتے‪ ،‬جواد ج ِ‬
‫ودھری نے کہا۔‬
‫اذان نے ِجِیتِی سے ائگِلنِاں خنچابا صوفے پہ ِبِیتھ گِنِا۔‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫عال ِم کو ا ِبک خگہ پہ الکر ابہوں نے رسیِوں سے بابدھ دِباِ تھا۔ِ‬


‫ق ملک ابدر داخ ِ‬
‫ل ہواِ۔ِ‬ ‫کجھ دپِر ئعد واس ِ‬
‫ِی یِِوی کہاں ہے میِری‪ ،‬عال ِم نے عصے سے کہا۔ِ‬
‫ق ملک نے اشارہ کِنِا اور اس کے آدمِی ہایِنِہ کولے کر آنے‪ ،‬اس کے ہاتھ ِبِیتھ پہ‬
‫واس ِ‬
‫یندھے تھے اور اس کے منہ پہ یِ یِپ لگانِیِ تھِی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 231‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫بہت نولتِی ہے پِہ لڑکی‪ ،‬ہ ِمِیں کہہ رہِی تھی کہ عال ِم کی یِیِِوی ہوں ِمِیں اگر مجھے ہاتھ تھِی‬
‫لگاِ ِبا نو ہاتھ اکھاڑ دے گا‪ ،‬ایتِی بکِ بک کر رہِی تھِی نو منہ پہ یِ یِپ خ نکا ِدی‪ ،‬واس ِ‬
‫ق ملکِ‬
‫نے زہِرِبلی مسکراہٹ سے کہا۔ِ‬
‫ت ِم ا ِبک بار مجھے کھولو ت ِم شب کی ہِڈنِوں کا شرمہ پہ ینا ِبا نو کہنا‪ ،‬عال ِم نے عرا کر کہا نو واس ِ‬
‫ق‬
‫نے ہاتھ پہ بکڑا ہبیِر زور سے اس پہ پرشاباِ نو درد کی پِیِز لہِر اتھِی جو اس نے داییوں پہ‬
‫دایت جما کر ضنط کیِ۔ِ‬
‫پڑا دم ج ِم ہے ت ِم ِمِیں‪ ،‬پِہ ہبیِر کسی ہاتھِی پہ پرشا ہوباِ نو وہ بلنال اتھنا‪ ،‬واس ِ‬
‫ق ملک نےِ‬
‫جیِرابِگی سے کہا۔ِ‬
‫ودھری ان جھونِی مونِیِ جِیِزوں سے ب ِہِیں ڈربا‪ ،‬وہِ شرد لہچے ِمِیں نوال۔ِ‬
‫عال ِم ج ِ‬
‫اجھا نو پِہ بات ہے‪ِ ،‬ل ِنکن اگر مِِیں یمہ ِاری یِیِِوی کو جھوؤں گا نو کِیسا لگے گا‪ ،‬وہ ہایِنِہ کی طرف‬
‫پڑھتے ہونے نوال۔‬
‫ِمِیں پِیِری خان لے لوں گا ک ِمِیتے‪ ،‬عال ِم نے زتخِیِروں کو نوڑنے کی کوشش کرنے ہونِے کہا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 232‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ہاہاہا‪ ،‬پِہ بات نو لتے سے ہِی پڑا درد ہواِ نو اس کا مطلب ایتِی یِیِِوی کیِ عزت تچانے کے‬
‫لتے ت ِم کجھ تھِی کر خاؤ گے‪ ،‬خلو ا ِبکِ جِیِِز کرنے ہِِیں یمہارے ہاتھ کھولنا ہوںِ اور مِِیں‬
‫ماروں گا یمہِِیں اور ت ِم جوابا میِرےِ آگے شر جھکاؤ گے اور آرام سے مار کھاؤ گتے ورپہ‬
‫یمہارے شا متے یمہ ِاری ِییِِوی کا جس ِم نوخا خانے گا‪ ،‬عال ِم نے اس کی بات پہ کرب سے‬
‫س‬ ‫ت‬ ‫ب‬ ‫ت‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ب‬
‫ل‬
‫ق ک کے‬‫م‬ ‫آ ِِیں ِِِچی اور ھ ِر ہایِنِہ کو د ِکھا جس کے ما ھے سے جون بہہ رہا تھا اور وا ِ‬
‫آدمی اس کے شِر پہ گن لتے کھڑےِ تھےِ۔‬
‫ودھری‪ ،‬واسق ملک نے ہایِنِہ کے کندھے سے ق ِمِنض تھاڑنے‬
‫اینا کِنِا سوچ رہے ہو عال ِم ج ِ‬
‫ہونے کہا۔ِ‬
‫اسناپ اٹ‪ ،‬تم‪ ،‬یمہ ِاری شرط م نظور ہے‪ ،‬یپ‪ ،‬بلیِِز اسے مت جھوؤ‪ ،‬عالم نےیسی سے‬
‫نوال۔‬
‫ق اس کے ابدازِ پہ قہفہ لگا کر ہیس پڑا۔‬ ‫واس ِ‬
‫کونِی شرارت ب ِہِیں‪ ،‬اگر ایِسا کِناِ نو یمہ ِاریِ یِنِاِری یِیِِوی کا شِر ہزاروں بکڑوں ِمِیں بکھ ِر خانے‬
‫ک‬
‫گا‪ ،‬وہ ہایِنِہ کے بالوں سے ھِِینِچ کر کھڑاِ کربا ہوا نوال۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 233‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ین‪ ،‬ب ِہِیں کروں گا‪ ،‬بلیِز جھوڑو اسے‪ ،‬عال ِم پڑپ اتھا تھا۔ِ‬
‫ہایِنِہ زور زور سے ئفِی پہ شِر ہالنے لِگی۔ِ‬
‫تھ ِر واسق نے اسے کھوال لِ ِنکن اس کے ہاتھ رسیِوں سے بابدھ د یِتِے تھے‪ ،‬وہِ گھییوں کے‬
‫بِ‬
‫ل زمِِین پہ شِر جھکا کر ِبِیتھ گِنِا۔ِ‬
‫ق نے اس پہ ہبیِر پرشابا شروع کتے نو ہایِنِہ پڑپ کر اینا آپ جھڑوانے لِگی اور آیسو‬
‫واس ِ‬
‫اس کے آبکھوں سے شاون ‪ ،‬تھادوں کی بارش کی مایند پرس رہے تھے۔ِ‬
‫کجھ دپِر ئعد عال ِم بڈھال شا ہوِ کر زِمِینِ پہ گرگِنِا‪ ،‬اس کے جس ِم سے جون رس رہا تھا۔ِ‬
‫ق نے بڈھال سے ابداز ِمِیں کہاِ۔ِ"‬ ‫اوفققف "پڑا سخت خان تھا‪ ،‬واس ِ‬
‫تھ ِر شب لوگ اب ِہِیں وہاں یند کرکے باہ ِر ئک ِ‬
‫ل گتے۔‬
‫ل کھڑا کر کے عالم کے باس آنِی اور جھک کر اینا رجسار اس کے رجسار‬ ‫ہایِنِہ جود کو بامشک ِ‬
‫سے مس کِنِا نو عال ِم نے کرا ہتے ہونے آبکھِ کھولی اور تھر پِیِزی سے اتھ کر ِبِیتھا اورِ ا یتے‬
‫منہ کے شاتھ اس کے منہ پہ لِگی یِ یِپ کھولی نو ہایِنِہ نے گہرےِ گہرے شایس تھرے۔۔ِ‬
‫آپ تھِنِک ہے عالم؟ وہ نےقرِاری سے نولی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 234‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ایتِی ِبِیتھ میِری طرف ِکریِں مِِیں داییوں کےِ شاتھ گایتھ کھولنا ہوں‪ ،‬عال ِم نے کہاِ نو اس کی‬
‫طرف ِبِیتھ کرکے ِبِیتھ گتِی اور عال ِم نے کجھ دپِر مِِیں ہِی رسی کھول ِدی تھِی۔ِ‬
‫ہایِنِہ نے رسی کھو لتے ہِی اس کے یندھے ہاتھوں کو کھوال۔ِ‬
‫عال ِم نے آزاد ہونے ہِی پِیِزی سے اتھ کر دروازہ ابدر سے الک کِنِا اور وایس آباِ۔ِ‬
‫آپ تھِ ِنک ِہِیں ہایِنِہ؟ وہ نےقرِاری سے نوال۔‬
‫سِیتے پہ شِر رکھ کر رونے لِگی‪ ،‬عال ِم نے اس‬
‫ہایِنِہ نے شِر اینات مِِیں ہالباِ اور تھ ِر اس کے ِ‬
‫کے گرد بازوؤں کا حصار بابدھِ لِنِا۔ِ‬
‫تھ ِر کجھ دپِر ئعد باہِر سے دروازے کا الک کھال اور دروازےِ کو ابدر کی طرف دھِک ِنال‪ ،‬عالم نے‬
‫خ‬
‫اس کا ہاتھ بکڑا اور دروازے والی دنِوار کے شاتھ لگِ کر کھڑا ہوا اور نجتِی یِنِچے کی نو ابدر آنے‬
‫والے آدمی پہ جھینا اور اسے اتھا کر دورِ اجھاال اور تھ ِر اذان کو د ِبکھ کر تھوتحکا رہ گِنِا اور اس‬
‫ل ہونے۔‬ ‫کے ِینِجھے نو ِلِیس کے دو آدمی ابدر داخ ِ‬
‫آہ‪ ،،‬مار ڈاال‪ ،‬اذان نے دہانِی ِدی۔ِ‬
‫سوری بِار‪ ،‬مجھے لگا کہ وہ ملک کمِیِنہِ ہے‪ ،‬وہ خلِدی سے نوال۔‬
‫اوووہ سو ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 235‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ق ملک اور اس کے آدمی اِریِشٹ ہو خکے ِہِیں ِوپِر جِی‪ ،‬اذان نے کہاِ۔‬
‫ایس اوکے‪ ،‬واس ِ‬
‫اوکے‪ ،‬شرٹ ابارو ایتِی۔ِ‬
‫ب‬ ‫پ‬ ‫ی‬ ‫پ‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ج‬
‫ی‬
‫ِ تی‪ ،‬مِِیں ہِِیں اباروں گا‪ ،‬ایِسا ِویِسا لگنا ہوں مِِیں‪،‬اذان نے خلِدی سے کہا۔ِ‬
‫شٹ اپ‪ ،‬جپ خاپ شرٹ ابارو‪ ،‬وہ عصے سے نوال نو اذان نے شرٹ ابارِ کر ِدی۔ِ‬
‫پِہ بہن لو‪ ،‬عال ِم نے ا یتے ِینِجھے جھتِی ہایِنِہ کِی طرف شرٹ پڑھانے ہونے کہا۔ِ‬
‫ہایِنِہ نے شرٹ بہتِی اور وہِ شب باہر ئکلے نو واس ِ‬
‫ق کو نو ِلِیس ِویِن ِمِیں د ِبکھ کر عالم پِیِر کی‬
‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬
‫مایند اس پہ جھینا اورِ ِِنِچ کر باہر ئکاال۔ِ‬
‫اسناپ اٹ مسیِر عال ِم۔ِ‬
‫ودھری کی یِیِِوی کو ہاتھ لگانے والے کے ہاتھ اکھ ِڑ خانے ِہِیں‪ ،‬عال ِم نے‬
‫نو ‪ ،‬یِیِور‪ ،‬عال ِم ج ِ‬
‫ئفرت سے کہا اور تھ ِر اس کے بازو کو جھ نکاِ مارا اور اس کیِ دلجراش ِخنِخوں سے ماجول لرز‬
‫اتھا تھا۔ِ‬
‫مسیِر عال ِم قانون کو ہاتھ ِمِیں متِ ِلِیں‪ ،‬انِ لوگوں کو شزا ہ ِم دال ِبِیں گے۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 236‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ِمِیں نے جو شزا د ِیتِی تھِی دے ِدی‪ ،‬شاِری زبدگی کے لتے اس کا پِہ بازو کتھِی تھِی کام‬
‫بہِِیں کرے گا اور اس کو اس بات کی بِاد دالبا رہے گا کہ کسی کی عزت پر ہاتھ ڈا لتے‬
‫والے کا ِبہی اتچام ہوبا ہے‪ ،‬عال ِم نے شرد لہچے مِِیں کہا اور ہایِنِہ کا ہاتھ تھامِ کر اذان کِی‬
‫گا ِڑی کی خایب پڑھِ گِنِا۔ِ‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫ل جوہ ِدری کو ہوش آ ِبا نو وہِ ماؤف دماغ سے ج ھت کو گھورنے لگے۔‬ ‫سِہ ِن ِ‬
‫میِرا بِِیناِ علی اجمد کِیسا ہے؟ ابہوں نے باس ک ِھڑی ہونِی پرس سے نوجھا۔ِ‬
‫شِر وہِ اتھِی بک حظرے ِمِیں ہے ان کو ِبِین گوِلنِاں لِگی تھِِیں اور اِ ِبک دل کے باس‬
‫لِگی تھِی جو کہ کافِی حظرباکِ بایت ہونِی ہِیِں ان کے لتے آپِریِٹ کر دبِا گِنِا ہے ِل ِنکنِ وہ‬
‫اتھِی بک ہوش ِمِیںِ ب ِہِیں آنے‪ ،‬پرس نےِ پرو ِفِیس ن ِ‬
‫ل ابداز مِِیں کہاِ۔ِ‬
‫سِہ ِن ِ‬
‫ل اجمد کا ربگِ زردِ پڑ گِنِا۔ِ‬
‫مجھے ا یتے بِِیتے کو دِ ِبکھناِ ہے‪ ،‬وہ اتھ کر ِبِیت ھتے ہونے نولے۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 237‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ارے شر آپ پِہ کِنِا کر رہے ِہِیں آپِ کے یِ یِٹ ِمِیں گولی لِگی ہے اور آپِ کے با بکے‬
‫کھ ِ‬
‫ل خابِِیںِ گے‪ ،‬پرس نے ہڑپڑا کر کہا۔ِ‬
‫بہِِیں‪ ،‬مجھے ا یتے بِِیتے کو د ِبکھنا ہے جب بک مِِیں اسے بہِِیں د ِبکھوں گاِ مجھے شکون بہِِیں‬
‫ملے گا‪ ،‬وہ ا یتے یِ یِٹ سے اتھتِی ہونِی ِبِیسوں کو دایت پہ دایت جما کر دبانے ہونے باہِر‬
‫ئکلتے لگے نو ا ِسی وفت عال ِم اور ہایِنِہ ابدر داخ ِ‬
‫ل ہونے۔ِ‬
‫پڑے شرکار‪ ،‬آپ ا تھے ِکیِوں ِہِیں؟ اور شسیِر آپ کو ذرا تھِی اس باتِ کا خِنِال ب ِہِیںِ ہے‬
‫کہ پِہ اس خالت ِمِیں خ ِلِیں گے نو ان کے با بکے کھل خا ِبِیں گے‪ ،‬وہ ب ِ‬
‫اگواری سے نوالِ۔‬
‫عال ِم میِرا علی کِیسا ہے؟‬
‫آپِریِٹ ہو گِنِا ہے ان کاِ اور یس ہوش آ خانے گا نو وہ بالک ِ‬
‫ل تھِنِک ہوں گے‪ ،‬عالم نے‬
‫کہا۔ِ‬
‫مم‪ِ ،‬مِیںِ کِنِا کروں گا اگر اسے کجھ ہو گِنِا‪ ،‬س ِہ ِن ِ‬
‫ل اجمد نے نے ِجِین ہو کر نوجھا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 238‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫پِہ بات کا آپِ کو اجساس بہلے ہوبا خا ہتے تھا بابا شا ِبِیں ‪،‬وہ ان شب سے ہمِِیسہ دور رہے‬
‫ہِِیں اور تھ ِر تھِی آپ کیِ دشمتِی کی تھِِی یٹِ خڑھ گتے وہ تھِی صرف اور صرف آپ کِی صد کی‬
‫وجہ سے‪ ،‬ہایِنِہ نے بلخ لہچے مِِیں کہا۔ِ‬
‫ہایِنِہ پِہ ان بانوں کا وفت ب ِہِیں ہے اور پڑے شرکار آپ قکر متِ ِکنِجتے جھونے شرکا ِر کو‬
‫کجھ ب ِہِیں ہوگا‪ ،‬عال ِم نے کہا۔ِ‬
‫تم‪ ،‬یم ِہِیں ایتِی جو ِبِیں ِکِیسے آنِی ِہِیں‪ ،‬وہ ہایِنِہ کی طرف دِ ِبکھتے ہونے نولے۔‬
‫آپ کو میِری جوٹ ئظِر آگتِی مگر عال ِم کی ئظر ب ِہِیں آنِی بابا شا ِبِیں‪ ،‬پِہ شب تھِی آپ ہِی کی‬
‫دشمتِی کی کی وجہ سے ہوا ہے‪ ،‬ابہوں نے مجھے کڈیِ یِپ کر لِنِا تھا اور عال ِم مجھے تچانے‬
‫ہونے اس خال بک بہنِچ گِنِا کہ ان کی خان تھِی خا شکتِی تھِی‪ِ ،‬ل ِنکن آپ کو کہاں قر ِ‬
‫ق‬
‫پڑے گا ان شب سے‪ ،‬پِہ شب کجھ صرف آپ کی دشمتِی کیِ وجہ سے ہے‪ ،‬یس ِکنِجتے بہلے‬
‫تھِی آپ ا یتے بِِیتے کو کھو خکے تھے اب کِناِ ہ ِم شب کی خان خانے سے شکون ملے‬
‫گا‪ ،‬آپ کی وجہ سے آپ کا بِِیناِ اس خال مِِیں ہے اب اور آپ کی ِبِیتِی کا سوہ ِر اس قدر‬
‫ئکِل نِف سہہ حکا ہے صرف اور صرف آپ کِی وجہ سے‪ ،‬ہایِنِہ نے عصے سے کہا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 239‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ل اجمد شِر جھکا کر رونے لگِ گتے نو ہایِنِہ عصے سے باہِر ئک ِ‬
‫ل گتِی۔‬ ‫سِہ ِن ِ‬
‫عال ِم گھییوں کے ب ِ‬
‫ل زمِِین پہ ان کے شا متے ِبِیتھ گِنِا اور اینا ہاتھ ان کے کنکنانے ہاتھوں‬
‫پہ رکھا۔ِ‬
‫ل تھِنِک ہو خا ِبِیں گے اورِ قم ِر ملک اور اس کے بِِیتے‬ ‫آپ قکر مت ِکنِجتے جھونے شرکار بالک ِ‬
‫ل اجمد نے آہشنہ سے شِر ہال دباِ۔ِ‬ ‫ق ِس ِنکھاِ حکا ہوں ِمِیں‪ ،‬عال ِم نے کہاِ نو سِہ ِن ِ‬
‫کو سی ِ‬
‫تھ ِر عال ِم اب ِہِیںِ لنا کر باہر ئک ِ‬
‫ل گِنِا۔ِ‬
‫ل اجمد کا رواں رواں علی اجمد کے لتے دعاگو تھا۔ِ‬ ‫سِہ ِن ِ‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ت‬‫ی‬‫ب‬


‫ہایِنِہ رنوریس خِ ِنک کرنے کے ئعد شاکڈ سی ِِ ھِی ھِی اور آیسو بہہ کر اس کے رجسار کو گو‬
‫رہے تھے۔‬
‫کِنِا ہوا ہے ہایِنِہ؟ عال ِم نے نے ِجِیتِی سے نوجھا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 240‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫گولی لگتے سے ِوپِر جِی کی دونوں کڈیِنِاں ڈ ِیمج ہو گتِی ِہِیں اور اب ہ ِمِیںِ کڈنِی پرایسنالیٹ کربا‬
‫ہوگا وہ تھِی خلد از خلد‪ ِ،‬اور ایتِی خلِدی کڈنِی ِمنِِچ کِِیسے ہوگی؟ِ‬
‫کِنِا آپ کی کڈنِی ِمنِچ بہِِیں ہے ہایِنِہ؟ِ‬
‫ب ِہِیں میِری کڈنِی ِمنِِچ ب ِہِیں ہو رہِی‪ ،‬وہ ت ِم لہچے ِمِیں نولی۔‬
‫نو میِری خِ ِنک کر لو ہو شکنا ہے کہ ِمنِِچ ہو خانے‪ ،‬وہ خلِدی سے نوال۔‬
‫ب ِہِیں‪ ،‬ہِر گز ب ِہِیں‪ ،‬بہلے ہِی اینا جون بہاِ ہے آئکا‪ ،‬وہ خلِدی سے نولی۔‬
‫کجھ ب ِہِیں ہوگا مجھے اور پِہ با ِبِیں سوختے کا وفت ب ِہِیں ہے ہایِنِہ‪ ،‬آپ ِبِیشٹ کروا ِبِیں اور علی‬
‫اجمد کو سہِر لے کر خلتے ِہِیں‪ ،‬عال ِم نے کہا۔ِ‬
‫ِل ِنکن عال ِم۔۔۔ِ‬
‫‪،‬نول د ِبا ہے با نو خلِدی ِکریِں اور ِبِیشٹ ِکریِں اور ا ِبک دو اور آدمِیِوں کا ای نطامِ ہو خانے گا‬
‫عال ِم نے کہا۔ِ‬
‫ہایِنِہ نے اینات مِِیں شر ہال دبِا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 241‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ب‬
‫ل گتے تھے اور وہاں ہنجتے ہِی اذانِ‬ ‫ل کے لتے ئک ِ‬ ‫‪،‬تھ ِر وہ دو گھیتے ئعد سہر کے ہاسپِِین ِ‬
‫شاعِر اور عالم نے ا یتے بِِیشٹ کروانے نو عال ِم کی ہِی کڈنِی ِمنِِچ ہونِی تھِی۔ِ‬
‫عال ِم مجھے لگنا کہ ا ِبک دو اورِ لوگوں کا د ِبکھ لِِیں۔ِ‬
‫ِک یِوں وجہ ہایِنِہ؟ جب ِمنِِچ ہو گتِی نو اور کسی کا د ِبکھ کر بات ِم ِکیِوں صا ئع کرباِ ہے ہ ِم ک ِ‬
‫ل ہِی‬
‫آپِریِشن کروا ِبِیں گے علی صاجب کا‪ ،‬یسسسِ پِہ میِرا فِِنصلہ ہے۔‬
‫ل ِمِیں صرف آپِ کے تھلے کے لتے کہہ ِرہی ہوں‪،‬آپ کو ایتِی ِزِبادہ جو ِبِیں آنِی ِہیِں‬ ‫اص ِ‬
‫مزوری ہو شکتِی ہے ئعد ِمِیں‪ ،‬ہایِنِہ نے کہا۔ِ‬‫اورجون تھِی اینا بہا تھا نو آپ کو ک ِ‬

‫کجھ ب ِہِیں ہو گا مجھے‪ ،‬مِِیں ایتِی ضخت کا نوراِ خِنِال رکھوں گا اس کے ئعد پِہ میِرا وعدہ ہے‬
‫آپ سے‪ ،‬عال ِم نے کہا۔ِ‬
‫ودھری ہاؤس ِمِیں خاکر تھہِر گتے تھے۔ِ‬
‫تھ ِر وہ دونوں رات کو ج ِ‬
‫عال ِم شرٹ اباِریِں ِمِیں آپ کے زجم د ِبکھ لوں‪ ،‬ہایِنِہ نے کہا۔ِ‬
‫اس کی صرورت ب ِہِیں ہے ہایِنِہ‪ ،‬وہ خلِدی سے نوال۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 242‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫جپ خاپ ِبِیتھ کر مجھ سے ایتِی مرہم یتِی کروا ِبِیں ورپہ ِمِیں صنِح آپِ کے آپِریِٹِ کے لتے‬
‫آپ کو ان فٹ قرار دوں گی‪ ِ،‬وہ دایت کچکچاِ کر نولی۔‬
‫ت‬
‫ل ہایِنِہ کِی خرکت سے وہ شاکت رہ گِنِا‬ ‫‪،‬عال ِم نے لب ھِِینِچ کر شرٹِ اب ِاریِ نو دوشرے ب ِ‬
‫سِیتے پہ لگے گھاؤ پہ رکھ د ِیتِے تھے‪ ،‬عال ِم کِی نو شای ِسِیں تھ ِم‬
‫ہایِنِہ نے ا یتے لب اس کے ِ‬
‫گتِی تھِی ِ۔‬
‫اس نے ب ِاری ب ِاری زجموں پہ لب رکھ کر اسے مسمراپز کر دباِ تھا‪ ،‬اسے شرور ت ِھری مدہوسِی‬
‫ظ ِاری ہو رہِی تھِی۔‪ ،‬اس کا ہاتھ اس کی کمر کے گرد لینا۔ِ‬
‫وہ دونوں ا ِبک دوشرے کے ا یتے قِریِب تھے کہ دھڑکیوں آواز سن شکتے تھے۔ِ‬
‫دروازے پہ ہونِی دسنک پہ وہ دونوں ہوشِ ِمِیں آنے۔ِ‬
‫ہایِنِہ نے خاکر دروازہ کھوال نو اذان اور خ یت ابدر داخ ِ‬
‫ل ہونے۔۔ِ‬
‫ل آپ کاِ آپِریِشن تھِی ہے۔‬
‫اوووہ مانِی گاڈ‪ِ ،‬وپِر جِی آپ کو ایتِی ِزبِادہ جو ِبیِں لِگی ِہِیں ک ِ‬
‫ل کسی اور آدمی کا ای نطام کر لِِیتے ِہِیں‪ ،‬اذان نے کہا۔ِ‬ ‫ل ِوپِر جِی‪ ،‬ہم ک ِ‬
‫ہاں بالک ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 243‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ل دپِر ب ِہِیں کرنِی خا ہتے اورِ ِمِیں ای نطار ب ِہِیں کر شکناِ کسی اور‬
‫اس معا ملے ِمِیں ہ ِمِیں بالک ِ‬
‫کا‪ ،‬عال ِم نے کہا۔ِ‬
‫ل بہِِیں ما یتے کسی کی تھِی‪ ،‬صرف ایتِی مرضِی کرنِی ہے ابہوں نے‬ ‫بہت ڈھِ یِٹ ہے بالک ِ‬
‫ہِر معا ملے ِمِیں‪ ،‬ہایِنِہ نے خ ِ‬
‫ل کر کہا۔ِ‬
‫نو تھاتھِی خان آپِ ان کیِ لگا ِمِیں کھِِینچے پہ زرا‪ ،‬اذان نے شرارنِی ابداز ِمِیںِ کہا۔ِ‬
‫ل‬ ‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫م ک‬
‫ب‬
‫میِری لگا ِِیں ِِنجتے واال آج ک یِنِدا ِِیں ہوا‪ ،‬عا ِم نے کندھے احکاِ کر کہا۔ِ‬
‫جِی ایِسا ہِی کہتے ِہِیں جب بک یِنِار ب ِہِیں ہوبا اورِ جب یِنِار ہوخابا ہے با نو تھ ِر صرف ِییِِوی‬
‫کی ستِی خانِی ہے‪ ،‬اذان نے خ یتِ کی طرف د ِبکھتے د ِبکھا۔ِ‬
‫ہاں ِجِیسے آپ نو میِری بہت ہِی سیتے ِہِیں‪ ،‬خ یت نے منہ یناِ کر کہا۔ِ‬
‫ارے ا ِبک‪ ،‬آدھی بات کے عالوہ بافِی شب با ِبِیں آپِ کی نو ماینا ہوںِ اب ا ِبکِ آدھی نو‬
‫مجھے میوانے دتِجتے‪ ،‬اذان نے اسے مجیت باش ئگاہوں سے دِ ِبکھتے ہونے کہاِ۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 244‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ت‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬
‫نو تھ ِر لگامِِیں ن ِوریِ طرح ب ِہِیں پہ ِِن ِِیں ِِیں‪ ،‬جِِیسے ھو کے شاتھ ہو رہا ہے ِو یِسے ہِی‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫پ‬ ‫گ‬ ‫ج‬
‫‪،‬میِرے شاتھ ہو رہا ہے جِِیسے آپِ کر رہے ہِِیں ِو یِسے ہِی ِوپِر جِی من مرضِی کر رہے ہِِیں‬
‫خ یت نے منہ ینا کر کہا۔ِ‬
‫ارے یس کردیِں سِو یِٹ ہارٹ‪ ،‬آج کے لتے اینا ہِی کافِی ہے ِمزبِد ڈایپِِیں گیِ نو ہماِری‬
‫ِبِییوں سے پِیِِر ب ِہِیں گے‪ ،‬وہ مسکراہٹ ضنط کرنے ہونے اس کے کندھے سے کندھا‬
‫بکرانے ہونے نوال۔ِ‬
‫ِوپِر جِی اب ِہِیں کہتے مجھے ینگِ پہ کرے۔۔ِ‬
‫اذان ینگِ پہ کرو‪ ،،‬عال ِم نے اسے گھور کر کہا۔‬
‫‪،‬آپ یس آپ ایتِی بہن کیِ شایِنِڈ لے لِِینا مجھ معصوم پہ نو آپ کی گھوِرِباںِ ہِی خلتِی ِہِیں‬
‫اذان منہ ینا کر نوال۔ِ‬
‫کونِی بات ب ِہِیں اذان ہ ِم دونوں م ِ‬
‫ل کر انِ دونوں کو د ِبکھ ِلِیں گے‪ ،‬ہایِنِہ نے اذان کے‬
‫باس آکر کہاِ۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 245‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫پِہ بہت علط بات ہے تھوتھو‪ ،‬آپ انِ کِی شایِنِڈ پہ کِیِوں ہونِی جب کہ آپ میِری تھوتھو‬
‫ہِِیں‪ ،‬وہ منہ یسور کر نولی۔ِ‬
‫آپ کی نو پِہ صرف تھوتھو ہے خنکہ میِرے شاتھ دو دو رستے ہِِیں۔۔ِ‬
‫دو دو ِکِیسے؟ خ یت نے الجھ کر نوجھا۔ِ‬
‫ِجِیسے آپ کے دو دو ِہِیں ِوپِرجِی کے شاتھ‪ ،‬ا ِبک تھانِیِ لگتے دوشرے ِجِیتھ جِی‪ ،‬پِہ تھی‬
‫میِری تھاتھِی ِہِیں اورِ ِ‬
‫دوشری میِری بہن‪ ،‬وہ ہایِنِہ کے کندھے پہ بازو ت ِھ ِنالنے ہونے نوال۔‬
‫ِوپِر جِی پِہ تھ ِر سے ینگِ کر رہے ِہِیں مجھے‪ ،،‬وہ جھال کر نولی۔ِ‬
‫کونِی بات ب ِہِیں گِڑبِا ینانے دو اسے یمہ ِاری تھوتھو کو بہن‪ ،‬جودہ طیق روسن ہو خا ِبِیںِ گے‬
‫ا ِیسی خالد فس ِم کی بہن سے‪ ،‬ینا ہے کب سے مجھے پڑبا پڑبا کر خان ئکا لتے کی کوششِ کر رہِی‬
‫ِہِیں‪ ،‬مرہ ِم لگا رہِی تھِی زجموں سے نو نورے بدن مِِیں ِجِیسے آگِ لگا ِدی‪ ،‬عال ِم کے شادہ‬
‫الفاظ کی معتِی جِیِِز باتِ صرف ہایِنِہ ہِی شمجھ بانِی تھِی۔ِ‬
‫اوووہ ہاں سچ‪ ،‬ان کے زجموںِ پہ مرہ ِم لگاباِ ہے مجھے نو ت ِم دونوں اب خاؤ۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 246‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫کونِی صرورت ب ِہِیں ہے اذان لگا دے گا‪ ،‬کِیِوں اذان۔۔‪ ،‬عال ِم نے سنجِنِدہ ابدازِ ِمِیں کہا نو‬
‫ہایِنِہ کا ربگِ تھِ نِکاِ پڑ گِنِا۔ِ‬
‫مم‪ ،‬مِِیںِ دودھِ لے کر آنِی ہوں‪ ،‬وہِ خلِدی سے نولی اور باہِر ئک ِ‬
‫ل گتِی اور آیسو بہہ کر اس‬
‫کے سفاف رجسار پہ بہہ گتے ِ۔‬
‫مجھ سے آپ کی پِہ نےاعینانِی پرداشت ب ِہِیں ہو رہِی عالم‪ ،‬بلیِز مجھے معافِ کردیِں‪ ،‬وہ‬
‫شسِکنِاں روکتِی کچن کیِ خایب پڑھ گتِی۔۔ِ‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫ظ‬‫ع‬
‫ل کے شا متے گا ِڑی ک ِھڑی کرکے بلنا نو شایِنِڈِ پہ ک ِھڑی ا م ج ِ‬
‫ودھری کی گا ِڑی‬ ‫عال ِم ہاسپِِین ِ‬
‫د ِبکھ کر جوبک گِنِا۔ِ‬
‫بابا ادھ ِر آ ِبِیںِ ِہِیں‪ ،،‬وہ پڑپڑا ِبا۔ِ‬
‫ل کر اسی گا ِڑی کی خایب آِ رہِی تھِی ِ‪ ،‬اس‬
‫تھ ِر اس کی ئگاہ پِری ِزیِب پہ پِڑی جو کہ باہِر ئک ِ‬
‫نے خادر سے جود کو کور کِنِا تھا۔ِ‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 247‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫پِری‪ ،،،‬عال ِم نے اسے ئکارا نو وہ شاکت سی اسے د ِبکھتے لِگی‪ ِ،‬اس کی آبکھوں کِی شرجِی اس‬
‫کے درد و ئکِل نِف کو ینا رہِی تھِی۔‬
‫ابہِِیں کجھ بہِِیں ہوگا‪ ،‬عال ِم نے اس کے شِر پہ ہاتھ رکھ کر کہا۔ِ‬
‫‪،‬ین‪ ،‬ب ِہِیں نو ِمِیں ان کے لتے نو پِریِسان ب ِہِیں ہو ‪ِ ،‬مِیں دوشت کو د ِبکھتے آنِی تھِی بِہاں‬
‫وہ ئگاہِِیں خرانے ہونے نولی۔۔ِ‬
‫مجھ سے پِہ بات جھنانے کیِ صرورت ب ِہیِں ہے تچے۔۔‪ ،‬وہ اس کا ماتھاِ جومتے ہونے نوال۔‬
‫ِمِیں سچ ِمِیں انِ کے لتے پِریِسان ب ِہِیں ہوں‪ِ ،‬مِیں بہت ئفرت کرنِی ہوں بہت ِزِبادہ‪ ِ،‬وہ‬
‫خلِدی سے رخ ت ھیِرنے ہونے نولی۔‬
‫جب ا ِبک بار کسی سے مجیت ہو خانِی ہے با نو تھ ِر کتھِی تھِی ئفرت ب ِہِیں ہونِی تچے‪ ،‬پِہ‬
‫بات مجھ سے بہیِر کونِی ب ِہِیں شمجھ شکنا‪ ،‬مِیِں نے خاہا کہ ِمِیں ا یتے بابا شا ِبِیں اور گھ ِر کے‬
‫شارے اقرادِ سے ئفرت کروں ب ِہِیں کر سکا‪ِ ،‬مِیں نے خاہا کہ ہایِنِہ سے ئفرتِ کروں مگرِ‬
‫ب ِہِیں کر سکا‪ ،‬پِہ ک ِم تخت مجیت جِیِِز ہِی ا ِیسی ہے کہ سو نو شکتِی ہے مرنِی کتھِی ب ِہِیں ِ‪ ،‬عال ِم‬
‫نے نےیسی سے کہا ِ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 248‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫پِری ِزیِب پِیِزی سے ِمڑی اور اس کے سِیِتے پہ شِر رکھ کر تھوٹ تھوٹ کر روِدیِ۔ِ‬
‫مِِیں ان سے ئفرت خاہے پہ کر شکوں ِل ِنکن کتھِی تھِی معاف بہِِیں کر باؤں گی‪ ،‬ابہوں‬
‫نے جو مجھے دھوکا دباِ اس کا درد مجھے آج تھِی بِہاں مچسوس ہوبا ہے‪ ،‬وہ ا یتے دل پر ہاتھ‬
‫رکھتے ہونے نولی۔‬
‫وہ کجھ بل کا دھوکا تھا اور جو مجیت تھِی با ان کے دل ِمِیں وہ سونِی تھِی ا یتے خابدانِ کی‬
‫دشمتِی کا سوچ کر مگر جب وہ مجیت خاگِی نو وہِی ایسان تھے ختہوں نے یم ِہِیں اس گاؤں‬
‫اس جِوِبلی کی فِنِدِ سے دایشنہ خانے د ِبا۔۔ِ‬
‫کِنِا مطلب؟ وہِ عال ِم کیِ آخِری بات پر جو بکتے ہونے نوجھتے لِگی۔‬

‫ل سے ئکلی تھِی با اس پرس کا ڈریِس بہن کر‪ِ ،‬مِیں‬ ‫مطلب پِہ کہ اس دن جب ت ِم ہاسپِِین ِ‬
‫نے اور ابہوں نے یم ِہِیں یس اڈےِ پہ د ِبکھ لِنِا تھا‪ِ ،‬مِیں نے جب کہا کہ ِمِیں بکڑوں نو‬
‫ابہوں نے کہا کہ ب ِہِیں عال ِم خانے دو اسے‪ ،‬تھ ِر اس کے ئعد ابہوں نے مجھے کہا کہ جب‬
‫بک ِمِیں گھ ِر ب ِہِیںِ بہنِچ خانِی یب بک مِِیں آپ کے ِینِجھے رہوں‪ ،‬اس دن وہ ایسان صرف‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 249‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫مجیت کا رشنہ یناہ رہا تھا ایتِی ش ِاری دشمِینِاں شب کجھ تھول گِنِا‪ ،‬بہلی بار وہ مجیت کِی خاطر‬
‫ا یتے بابا شابِِیںِ سے جھوٹ نول گتے‪ ،‬عالم نولنا خال گِنِا۔ِ‬
‫وہ نےِئ ِقِیتِی سے اسے د ِبکھ رہِی تھِی ِ۔‬
‫تھ ِر وہ ئفِی مِِیں شر ہالنِی گا ِڑی کی خایب پڑھ گتِی۔‬
‫عال ِم گہرا شایس تھربا ہاسپِِین ِ‬
‫ل کی خایب پڑھِ گِنِا۔ِ‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫عال ِم اور علی اجمد کا آپِریِٹ کامِنِانِی سے ہوِ گِنِا تھا۔ِ‬


‫ل سے جھتِی ہو گتِی تھِی۔‬‫دو دن کے ئعد عال ِم اورِ خند دنوں کے ئعد علی اجمد کو تھِی ہاسپِِین ِ‬
‫ممی جِی کِنِا ِمِیں جِوِبلی خلیِ خاؤں‪ ،‬ہایِنِہ نے شمرہ کے باس آکر نوجھا نو ڈابینگِ ہال ِمیِں‬
‫موجود شب لوگوں کے کھابا کھانے ہاتھ تھ ِم گتے۔‬
‫وہ تھِی میِری بہو ہے اس کا تھِی علی اجمدِ سے رشنہ ہے مگر وہ نو وہاں خانے کا بام‬
‫ب ِہِیں ِلِیتِی ت ِم ِکیِوں ہمِِیسہ ا یتے ِم ِنکے کی قکر کرنِی ہو‪،‬؟ ایِسا کرو نِی نِیِ ت ِم اینا شامان بابدھو‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 250‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫اور ا یتے ہِی گھ ِر خلِی خاؤ وایس کِیِوبکہ ِمِیں نوِ پرداشت تھِی ب ِہِیں کرشکتِی‪ ،‬خاؤ شامانِ بابدھو‬
‫اور خلے خاؤ وہاںِ ہِی‪،‬شمرہ کے کڑوے ابدازِ پہ ہایِنِہ کا ربگِ تھِ نِکا پڑ گِنِا۔ِ‬
‫سوری‪ ،‬وہ ت ِم لہچے مِِیں نولی۔ِ‬
‫ا ِت ِم ِ‬
‫یس رو لو نِی نِی یس ِبہی کام ہے یم ِہِیں‪ ،‬جب خاباِ خاہتِی ہو نو خاکر ہم ِاری زبدگی آشان کر‬
‫دو‪ ،‬شمرہ نے ب ِ‬
‫اگواری سے کہا۔ِ‬
‫ہایِنِہ ایتِی شسِکنِاں روکتِی وہاں سے پِیِزی سے ئک ِ‬
‫ل گتِی ِ۔‬
‫پِہ شب کِنِا ہے شمرہ پیر‪،‬۔۔‬
‫کونِی کجھ پہ نولے مجھے‪ ،‬پِہ شب میِری پرداشت سے باہِر ہے‪ ،‬میِری ِبِیتِی ہیسناِ نولنا تھول‬
‫گتِی ہے اس علی اجمد کی وجہ سے نو اس ِکی بہن کو جوش ِکِیسے د ِبکھوں مِِیں‪ ،‬شمرہ عصے‬
‫سے نولی ِ۔‬
‫شب لوگ اسے عصے ِمِیں دِ ِبکھ کر جپ ہو گتے۔‬
‫کجھ دپِر ئعد ہایِنِہ ہِِینڈکیِری کندھے پہ ڈالے باہِر آنِیِ۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 251‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ِمِیں خا رہِی ہوں ممی جِی‪ ،‬مجھے لگنا ہے کہ بِہاں میِری کتھِی خگہ ب ِہِیں ین شکتِی اس لتے‬
‫میِرا بِہاں سے خلے خابا بہی ِر ہے۔ِ‬
‫ل تھِنِکِ سوخا ت ِم نے‪ ،‬ڈرایِ یِور سے کہنا وہ جھوڑ آنے گا یمہِِیں‪ ،‬شمرہ نے کتھور ابدازِ مِِیں‬
‫بالک ِ‬
‫کہا۔ِ‬
‫ہایِنِہ پِیِزی سے باہِر ئک ِ‬
‫ل گتِی۔ِ‬
‫ڈا ِیپِینگِ ہال ِمِیںِ ِجِیسے سنابا شاِ جھا گِناِ تھا‪ ِ،‬شب سے بہلے عال ِم نے بِل یِٹ ِینِجھے کیِ اورِ‬
‫کرسی گھسِیِٹ کر اتھ کر لمتے لمتے ڈبگِ تھرباِ ا یتے کمرے کِی خایب پڑھ گِنِا۔ِ‬
‫ودھری نے باسف تھرے ابداز مِِیں کہا۔ِ‬ ‫تچہ ینا کھانے خال گِنِا‪ ،‬اعظ ِم ج ِ‬
‫شمرہ شِر جھنک کر میِز سے پرین اکھتے کروانے لِگی۔‬
‫دو ِبِین دن گزر گتے تھے ہایِنِہ کو گھ ِر سے گتے‪ ،‬عال ِم جس کا خاموسِی کا جول اپر رہا تھاِ وہ تھ ِر‬
‫سے ا یتے جول ِمِیں مقِنِدِ ہو گِنِا تھا۔ِ‬
‫عال ِم بہت جپ شا ہو گِناِ ہے‪ ،‬جواد ج ِ‬
‫ودھری کی بات پہ شمرہ کے کلِبِیزبگِ کرنے ہاتھ‬
‫تھمے۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 252‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ہو خانے گا تھِنِک‪ ،‬شمرہ نے ئطاہر الپرواہ ابداز مِِیں کہا اور کھڑکِی کے پردےِ پراپر کرنے لِگی‬
‫نو اس کی ئگاہ باہر الن مِِیں ایتِی شرِدی مِیِں ِبِیت ھے ش ِگریِٹ تھو بکتے عال ِم پہ پِڑی نو انِ کا دل‬
‫شکڑ شا گِنِا۔‬
‫کِنِا ہوا؟ جواد کی بات پہ وہ ِمڑی اورِ گ ِم ص ِم سی جواد کے باس آ کر ِبِیتھ گتِی۔‬
‫ت ِم تھِ ِنک ہو شمرہ؟ جواد نے ہاتھ پہ ہاتھ ر ک ھے نوجھا۔ِ‬
‫شمرہ نے اینات ِمِیں ش ِر ہال دِ ِبا۔ِ‬
‫شمرہ ایتِی آبکھوں سے ئفرتِ کی یتِی ہنا کر اس تِچی کو چِج کرو‪ ،‬کِنِا انِ خند دنوں مِِیں اس نے‬
‫یمہارا دل ِخپِیتے کیِ کوشش ب ِہِیں کی کِنِا‪ ،‬کِناِ وہ عال ِم کیِ کِبِیِر ب ِہِیں کر رہِی تھِی؟ دل پہ ہاتھ‬
‫رکھ کر کہو کہ عال ِم کے دل ِمِیںِ اس کے لتے مجیت ب ِہِیں‪ ،‬اگر پِہ شب ب ِہِیں سوخنا نو اینا‬
‫سوچ لو کہ یمہارے بِِیتے کی زبدگی کی واخد جوسِی ہے‪ ،‬وہ تجین سے ہجِر کی دھوپ ِمِیں جھلسا‬
‫ہے اور اب اسے ا یتے ملے نو اس سے اس کی مجیت کو دور کرکے ت ِم نے تھ ِر سے اسے‬
‫اسی دھوپ ِمِیں ڈال دِ ِبا‪ ،‬بلیِِز یس کرو ِبارِ اور ا یتے بِِیتے کی زبدگی ِمِیں مجیت کی پرشات‬
‫ہونے دو۔‪ ،‬جواد نے کہا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 253‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫شمرہ جواد کے کندھے پہ شِر رکھ کر زارو فطار رونے لگِ گتِی ِ۔‬
‫ل خلِِیں ایتِی بہو کو لِِیتے‪ ،‬جواد نے کہا نوِ اس نے اینات مِِیںِ شِر ہال دِباِ۔ِ‬
‫نو ک ِ‬
‫اگلے دن شمرہ نے ا ِبک شاڑھی ئکالی اور اسے یِنِک کرکے وہ اور جواد ئغِیِِر کسی کو ینانے الل‬
‫جِوِبلی بہنچے نو ان کی نوفع کے پرخالف وہاںِ پریناک اسنقنال کِنِا گِناِ تھاِ۔ِ‬
‫ودھری سِہ ِن ِ‬
‫ل اور صوفِنِہ جودھراین نو ان کے آگے تجھے خا رہے تھے۔‬ ‫ج ِ‬
‫ہم ِاری بہوِ کہاں ہِِیں؟ شمرہ نے نوجھا۔ِ‬
‫جِی کمرے ِمِیں ہے‪ِ ،‬مِیںِ بلوانِی ہوں‪ ،‬صوفِنِہ نے کہا۔ِ‬
‫ب ِہِیں جودھراہن جِی ِمِیں ایتِی بہوِ سے جود ملنا خاہتِی ہوں‪ ،‬شمرہ نے کہاِ۔ِ‬
‫جِی صرور‪ ،‬صوفِنِہ نے کہا اور تھر وہ اسے لے کر ہایِنِہ کے روم کی طرفِ پڑھ گتِی۔ِ‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫ہایِنِہ گ ِم ص ِم سی کھڑکِی سے باہ ِر د ِبکھ رہِی تھِی جب دروازہ کھلتے کی آواز آنِی نو وہ ِمڑی اور ابدر‬
‫ل ہونِی شمرہ کو دِ ِبکھ کر شاکت رہ گتِی۔‬ ‫داخ ِ‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 254‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ِکِیسی ہو؟ شمرہ نے باس آکر مجیت تھرے ابدازِ ِمِیں نوجھا نو نےِئ ِقِیتِی سے اب ِہِیں د ِبکھتے‬
‫لِگی۔ِ‬
‫ب‬
‫ایتِی ممی کے گلے بہِِیں لگو گی‪،‬؟ شمرہ کی بات پہ اس کی آ کھِِیںِ تھ ِر آنِی اور وہ خلِدی سے‬
‫شمرہ کے گلے لگِ گتِی ِ۔‬
‫سوری تچے‪ ،،‬شمرہ نے کہا۔۔‬ ‫ا ِت ِم ِ‬
‫ب ِہِیں ممی جِی ایِسا مت کہتے‪ ،‬ہایِنِہ نے خلِدی سے کہا۔ِ‬
‫خلو یِنِار ہو خاؤ ہ ِم لوگ یم ِہِیں لِِیتے آنے ِہیِں‪ ،‬شمرہ نے ڈپہ اس کی طرف پڑھانے ہونے‬
‫کہا۔ِ‬
‫ہایِنِہ نے کھول کر دِ ِبکھا نو بِلنِکِ کلر کی یِ یِٹ کی شاڑھی تھِی اور اس کے شاتھ شال تھِی‬
‫تھِی۔‬
‫بہن لو اور گھ ِر خ ِلِیں‪ ،‬شمرہ نے اس کا رجسار تھیتھا کر کہا۔ِ‬
‫ک‬‫ب‬
‫ہایِنِہ نے شاڑھی بہن کر د ِ ھِی نو الؤز ھوباِ تھا نو اس نے شال اوڑھ کر جود کو کور کر کے‬
‫ج‬ ‫ب‬
‫ئغور جود کو دِ ِبکھا اور ایتِی لپ اسنک کو ڈارکِ کرکے وہ باہر ئکلی۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 255‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫کجھ دپِر ئعد وہ سقِنِد جِوِبلی بہنچے نو عال ِم اور بافِی شب ہایِنِہ کو د ِبکھ کر جیِران رہ گتے۔ِ‬
‫عال ِم نے باس آکر اسے جھو کر د ِبکھا اور تھر مسکرانے شمرہ اور جواد کو دِ ِبکھا نو خلِدی سے‬
‫شمرہ کے گلے لگِ گِنِا۔‬
‫ِو یِسے بِِینا میِری ِییِِوی کے ب ِہِیں ایتِی ِییِِوی کے گلے لگو‪ ،‬جواد ج ِ‬
‫ودھری نے ج ھیِڑنے ہونے‬
‫کہا نو عال ِم کے چہرے پہ شرجِی سے جھا گتِی تھِی۔‬
‫لگاؤ با پیر‪ ،،‬اعظ ِم ج ِ‬
‫ودھری نے کہا۔ِ‬
‫وہ‪ ،‬وہ ِمِیںِ ئعد ِمِیںِ لگا لوں گا‪ ،‬وہ شرخ چہرے کے شاتھ نولنا ہایِنِہ کو پڑا ِکیِوٹ لگا۔ِ‬
‫شب اس کی خالت پہ قہفہ لگا کر ہیس پڑے۔ِ‬
‫ہایِنِہ بِِینا آپِ خاؤ کمرے ِمِیںِ شرِدی بہت ہے‪ ،‬شمرہ نے کہا نو وہ شِر اینات مِِیں ہال کر‬
‫ل ہوا اور خلنا ہوا اس سے زرا‬ ‫کمرے ِمِیںِ آنِی اور یِنِڈ پہ ِبِیتھ گتِی ‪ ،‬کجھ دپِ ِر ئعد عال ِم ابدر داخ ِ‬
‫قاصلے پہ ِبِیتھ گِنِا۔‬
‫کجھ نو ِلِیں گے ب ِہِیں‪،‬؟ ہایِنِہ نے نوجھا۔‬
‫کِنِا نولوں؟ عال ِم نے نوجھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 256‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫آنِی لو نِو نول دیِں‪ ،‬ہایِنِہ نے اس کے قِریِب ہوکر کہا۔ِ‬
‫عال ِم نے نےاجِینِار مِڑ کر اسے د ِبکھاِ۔ِ‬
‫اسی وفت اذان اور خ یت لڑنے ہونے ابدر داخ ِ‬
‫ل ہونے نو وہ ہڑپڑا کر اتھ کھڑا ہوا۔ِ‬
‫اب کِنِا ہوا ہے آپ دونوں کو؟ عال ِم نے جھال کر نوجھا۔ِ‬
‫ِوپِر جِی خ ِلِیں آپ میِرے شاتھ اور دادو کے باس جو آپ کی ِینِگ ِم کے لتے گقیس ہِِیں‬
‫اس ِمِیں سے جود شِل ِنکٹ ِکریِں‪ ،‬مجھے نورا ئِ ِقِین آپ کو وہ یسندِ آنے گا۔‪ ،‬خ یت نے کہا‬
‫ِی یِو ‪ِ ،‬ییِور ِوپِر جِی میِرے باس آ یِنِِڈِبا ہے کہ گقٹ ہِی مت د یِنا‪ ،‬ک ِ‬
‫ل جودِ خِرِبدِ لِِینا‪ ،‬وہ بہت‬
‫اولڈ ہے ِوپِر جِی‪ ،‬اذان نے کہا۔‬
‫اوووفققف خدا ِبا خلو مِِیں جود خاکر د ِبکھنا ِہِیں‪ ،‬عال ِم نے کہا اور باہر ئک ِ‬
‫ل گتے۔ِ‬
‫ہایِنِہ گہرا شایس تھ ِر کر شال ابارِ کر کھڑکِی کے باس آکر ک ِھڑی ہوگتِی اور باہِر پرستِی بارش سے‬
‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ب‬ ‫ت‬ ‫ہ‬‫ب‬
‫ن‬
‫اس کے دل کو ِجِیسے تھنڈک سی ِچی ھی‪ ،‬اس نے آ ِِیں یند کرکے تِی کی جوسیو کو‬
‫ابدر ابارا اور اس کا دل ِجِیسے جھومتے لگاِ تھاِ‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 257‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬

‫بہت اجھا ہے پِہ دادا جِی‪ ،‬عال ِم نے خابدانِی ماال سِیِٹ کو د ِبکھتے ہونے کہا۔ِ‬
‫بہت بکواس ہے ِوپِر جِی‪ ،،‬اذان نے منہ ینا کر کہا۔ِ‬
‫یمہ ِاری جوایس بہت گنِدی ہے اذان اور ا یِسے ابِینک سِیِٹ کو صرفِ کونِی خ یت اور مجھ‬
‫جِِیسا ہِی خان شکنا‪ ،‬عال ِم نے مسکرا کر کہاِ۔ِ‬
‫اذان نے پرا شاِ منہ ینا لِنِا۔ِ‬
‫مجھے ینا ہے آپِ اس خ یت کی وجہ سے پِہ شب کہہ رہے ِہِیں‪ ،‬وہ خ ِ‬
‫ل کر نوال۔ِ‬
‫ل سچ کہہ رہا اور اب مجھے کمرے مِِیں خابا ہے‪ ،‬وہ خلِدی سے نوال اورِ باہر‬ ‫جِی ب ِہِیں ِمِیں بالک ِ‬
‫ئکلتے ِینِجھے سے ہلکا شا شب کا قہفہ سنانِی د ِبا۔ِ‬
‫سِین سے اس کے جودہ طیق‬ ‫عال ِم مسکرابا ہواِ ا یتے کمرےِ ِمِیں داخ ِ‬
‫ل ہواِ نو آگے کے ِ‬
‫روسن ہو گتے تھے۔‬
‫ارے پِہ کِنِا کر رہِی ِہِیں آپ ایتِی شرِدیِ ہے باہر‪ ،‬وہ خلِدی سے باس آبِا اور کھڑکی ی ند‬
‫کرنے لگا نو ہایِنِہ نے مِڑ کر اس کے گلے مِیِں باب ِہِیں ڈال لی۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 258‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫جب اینا ہاٹ سوہ ِر باس ہو نو شرِدی ِکِیسیِ‪ ،‬وہ اس کے باک سے باک رگڑنے ہونے‬
‫نولی۔‬
‫عال ِم کا ہاتھ اس کی کم ِر سے بکراِ ِبا نو وہِ گ ھیرا کر ِینِجھے ہوا نو ہایِنِہ ایناِ نوازن پرقرار بہِِیںِ رکھ بانِی‬
‫سِیتے پہ تھِی۔‬ ‫اور دونوں بکرا کر یِنِچے گرے‪ ،‬عال ِم یِنِچے اور وہ اس کے ِ‬
‫تھِ ِنک ِہِیں آپ؟ عالم نے نےباب ہو کر نوجھا نو ہایِنِہ اس کے شاتھ لِ یِٹ کر اس کے‬
‫سِیتے پہ شِر رکھ کر ئفِی ِمِیں ش ِر ہالنے لِگی۔ِ‬
‫ِ‬
‫کہاں لِگی جوٹ؟ وہ نے ِجِیتِی سے نوال۔‬
‫بِہاں‪ ،،‬وہ دل کے باس فنگر رکھتے ہونے نولی۔‬
‫عال ِم ہلکا شاِ مسکرابا ہواِ اتھ کر کھڑا ہوا اور ہاتھ اس کی طرف پڑھا ِبا۔ِ‬
‫ل‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬
‫ہایِنِہ نے ہاتھ د ِبا نو عال ِم نے اسے ِِنِچ کر اتھاباِ نو وہ اس کے کندھے سے آ ِگی۔ِ‬
‫عال ِم نے اسے پرمی سے بابہوں ِمِیں تھ ِر لِنِا اور اسے اس قدر اجِینِاط سے الکر یِنِڈِ پہ ِبِیتھابِا‬
‫ِجِیسے وہ کونِی کاتِچ کیِ گِڑِبا ہو‪ ،‬اور وایس بلٹِ کر کھڑکی ی ند کیِ تھ ِر اس کے باس آکر ِبِیتھ گِنِا۔‬
‫وہ پِہ آپ کے لتے دادو نے دباِ تھا‪ ،‬عالم نے ماال سِیِٹ اس کی طرفِ پڑھاباِ۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 259‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ہایِنِہ اس کے ابداز پہ کھلکھال کر ہیس پِڑی۔ِ‬
‫کِنِا ہوا؟ وہ جیِرابِگی سے نوال۔ِ‬
‫ت‬
‫میِرا تھوال شا نےنِی‪ ،‬وہ اس کے جیڑوں کو ھِِینجتے شِر سے شِر بکڑا کر نولی نو عال ِم ہلکا شا‬
‫مسکرا دِ ِبا۔ِ‬
‫ق خنا شکتےِ ِہِیں مجھ پہ‪ ،‬ہایِنِہ کی نےباکی پہ اس کی جھکے‬
‫ِو یِسے آپ کیِ ہِی ِییِِوی ہوں نو ج ِ‬
‫جھوٹ گتے تھے۔۔ِ‬
‫سِیتے پہ لگِ گ اور وہ نےاجِینِار اسے‬ ‫باہِر بادلِ زور سے گرحے نو ہایِنِہ گ ھیرا کر اس کے ِ‬
‫بابہوںِ ِمِیں تھ ِر کر اس پہ ایتِی مجیت کیِ پرشات کرنے لگا۔ِ‬
‫ب‬
‫صنِح منہ پہ بانِیِ کے ج ِھپِیتے پڑنے پہ اس نے منِدی منِدی سے آ ِِیں ھول کر د ِکھا نو‬
‫ب‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫ہایِنِہ خان نوجھ کر اس کے منہ پہ بالِ جھنک رہِی تھِی ِ۔‬


‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬
‫عال ِم نے تھرنِی سے ِِنِچ کر اسے لو ِِیں گرابِا۔ِ‬
‫م‬ ‫ہ‬ ‫ب‬
‫ودھری نِوں صنح صنِح سنابِِیں گی نو جود تھِی تِچ ب ِہِیں با ِبِیں گی‪ ِ،‬وہ اس کیِ باک‬
‫مشِز عال ِم ج ِ‬
‫سے باک رگڑنے ہونے نوال۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 260‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫آپ نو میِری نوفع سے تھِی ِزِبادہ خاالکِ ِہیِں مسیِر عال ِم ج ِ‬
‫ودھری ‪ ،‬اس قدر یِنِار کہاںِ جھنا کر‬
‫رکھا تھا‪ ،‬وہ تھِی ہایِنِہ تھِی جس نے کتھِی شرماباِ سِ ِنکھا ہِی بہِِیں۔ِ‬
‫اتھِی نو پِہ پِرِبلر تھا ِی ِنگ ِم صاجنہ زبدگی اتھِی بافِی ہے‪ ،‬اور اتھِی یِنِار د ِبکھاِ کب ہے میِرا‪ ،‬آپ‬
‫کے لتے نو خان تھِی قربان‪،،‬وہ اس کے ما تھے پہ لب رکھتے ہونے مسخورکن ابدازِ ِمِیں نولنا‬
‫ہایِنِہ کو مغبیِر کر گِنِا۔ِ‬
‫خلتے شب یِنِچے ای نطار کر رہے ہوں گے‪ ،‬ہایِنِہ نے کہا نو وہ اتھ کر کیڑے ِجِینج کرنے کے‬
‫لتے خ ِ‬
‫ل دبِا۔ِ‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫ل ہونے علی اجمد اور صوفِنِہ‬


‫پِری ِزیِب ڈپر لگوا کر الؤتِج کی طرف آنِیِ نو شا متے سے داخ ِ‬
‫ودھری کو دِ ِبکھ کر تھم گتِی۔‬
‫لج ِ‬ ‫جودھراین اور سِہ ِن ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 261‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫علی اجمد اور اس کی ئگا ِہِیںِ بکرانِیِ نو پِری ِزیِب نے شکوہ کناں ئگاہوں سے اسے د ِبکھاِ اور‬
‫مڑنے لِگی تھِی کہ عال ِم نے آکر اس کے کندھے پہ ہاتھ رکھ کر اس روکا اور تھ ِر اسے‬
‫بابہوںِ کے حصار مِِیں لتے ان لوگوں کے باس آبِا۔ِ‬
‫ِبِیت ھتے آپ لوگ اور تچے آپ با ِبِیں کروں ِمیِں ہایِنِہ جِی کو بالبا ہوں‪ ،‬عال ِم نے کہا۔ِ‬
‫خار و باخار وہِ صوفِنِہ جودھراین کے باس ِبِیتھ گتِی ِ۔‬
‫ِکِیسی ہو بِِینا؟ صوفِنِہ نے اس کے شِر پہ ہاتھ رکھ کر نوجھا نو اس نے اینات مِِیں شر‬
‫ہالنے پہ اک نفا کِنِا۔‬
‫ودھری کی بات‬
‫لج ِ‬ ‫ہ ِمِیں معافِ کر دو بِِیناِ ہم نے یمہارے شاتھ بہت ِزِبادنِی کِی ہے‪ ،‬سِہ ِن ِ‬
‫پہ پِری ِزیِب کے خل ِ‬
‫ق مِِیں آیسوؤں کا گوال ین گِنِا۔‬
‫وہ ا ِبک جھنکے سے اتھ کر رونِی ہونِی ا یتے کمرے کی طرف پڑھ گتِی اور یِنِڈ پہ گر کر تھوٹ‬
‫تھوٹ کر روِدی۔ِ‬
‫کجھ دپِر ئعد دروازہ کھال نو اس نے شِر اتھا کر د ِبکھاِ نو عال ِم کے شاتھ علی اجمد شِر جھکانے‬
‫کھڑا تھا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 262‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫کِ یِوں آنے ِہِیں آپ میِرےِ کمرےِ ِمِیں‪ ،‬خا یِتِے بِہاں سے‪ ،‬وہ عصے سے نولی۔‬
‫تچے ِبِیتھ کر بات کر لو تھ ِر جو مرضِی کہنا علِی صاجب مانے گے اور آپ کیِ باتِ کی ِوِبِلیِو‬
‫ِکریِں گے‪ ،‬عال ِم نے اس کے شِر پہ ہاتھ رکھ کر کہا۔‬
‫وہ دھپ سے یِنِڈ پہ ِبِیتھ گتِی اور عال ِم باہِر ئک ِ‬
‫ل گِنِا۔ِ‬
‫ل اس کے لتے جیِران کن تھا‪ ،‬علی گھییوں کے ب ِ‬
‫ل‬ ‫علی اجمد خلنا ہوا باس آِ ِبا اور دوشرا ب ِ‬
‫ِبِیتھ کر اس کے آگے ہاتھ جوڑ حکا تھاِ۔ِ‬
‫ل ب ِہیِں ہوں‪ِ ،‬ل ِنکن تھ ِر تھِی آپ کو خاہنا ہوں‪ ،‬مجھے‬ ‫ِمِیں خاینا ہوں کہ ِمِیں آپِ کے قاب ِ‬
‫فیول ِکریِں بِا دھ نکارِ دیِں پِہ آپ پہ ہے‪ ،‬وہ ت ِم لہچے ِمِیںِ نوال۔ِ‬
‫ہایِنِہ شاکت سی اسے د ِبکھے گتِی اور تھ ِر اتھ کر خاکر کھڑکِی ِمِیںِ ک ِھڑی ہو گتِی۔ِ‬
‫ل گزرے نو دروازہ کھلتے پہ وہ م ِڑ کر دِ ِبکھتے لِگی نو علی کو باہِر خابا دِ ِبکھ کر اس کا بارہ‬
‫کجھ ب ِ‬
‫خڑھ حکا تھا۔ِ‬
‫ر کتے‪،‬۔۔۔ وہ خالنِی نو علی نے م ِڑ کر اسے د ِبکھا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 263‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫ک‬
‫وہ عصے سے خلتِی ہونِی باس آنِی اور اسے شرٹ سے ھِِینِچ کر ابدر کرکے دھاڑ سے دروازہ یند‬
‫کِنِا۔‬
‫ع‬ ‫مج‬ ‫ش‬
‫کِنِا‪،‬کِنِا ھتے ہِِیں جود کو؟ وہ اس کے سِِیتے پہ ہاتھ مارنے ہونے صے سے نولی ِ۔‬
‫سِیتے پہ مکے مارنے خا رہِی تھِی اور رونے خا رہِی‬
‫نو لتے ِکیِوں ب ِہِیں ہے اب‪ ،‬وہ اس کے ِ‬
‫تھِی۔‬
‫ھ‬ ‫ک‬
‫علی اجمد نے اس کے دونوں بازوں تھامے اور تھ ِر اسے ِِنچ کر با ہوں ِِیں ھ ِر لِنِا۔ِ‬
‫ت‬ ‫م‬ ‫ب‬ ‫ی‬

‫سِیتے کے شاتھ لگِ کر تھوٹ تھوٹ کر روِدی۔ِ‬


‫وہ اس کے ِ‬
‫بہت پرے ہِِیں آپ‪ ،‬ہمِِیسہ روالنے ِہِیں‪ ِ،‬وہ سوں سوں کرنے ہونے نولی۔‬
‫مگر آپ بہت اجھِی ِہِیں‪ ،‬بہت معصوم ِہیِں‪ ،‬وہ اس کو ما تھے پہ لب رکھتے ہونے مجمور ابداز‬
‫ِمِیں نوال۔ِ‬
‫کِ یِوں آنے تھے بِہاں؟ وہ منہ تھال کر نولی۔‬
‫ا یتے گھ ِر لے خانے۔۔۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 264‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫تھ ِر سے فِنِِدی ینانے کا ارادہِ ہے‪،‬؟ اس کے منہ سے نےاجِینِار ئکال نو علی اجمد کی‬
‫آبکھوں مِِیں کرب اپر آِباِ۔ِ‬
‫سوری آ یندہ بہِِیں نولوں گی‪ ،‬وہ شرمندگیِ تھرے لہچے مِِیں نولی۔ِ‬ ‫ِ‬
‫سوری‪ ،‬ابِ جو شزا آپ دیِں گی مجھے م نظورِ ہوگی‪ ،‬علی اجمد‬ ‫سوریِ مانِی لو‪ ،‬ا ِت ِم رِی ِنلِی ِ‬
‫نو‪ ،‬ا ِت ِم ِ‬
‫نے اس کے دونوں ہاتھوں کو تھا متے ہونے کہا۔‬
‫سوچ ِلِیں ا ِبک بار تھر‪ِ ،‬کیِوبکہ جو شزا ملے گِی اسے نورا کربا پڑے گا‪ ،‬وہِ ا یتے لب داییوں‬
‫بلے دبانے ہونے نولی۔ِ‬
‫آپ ینا یِتِے مِِیں نورا کرنے کے لتے یِنِار ہوں‪ ،‬علی اجمد نے کہا۔ِ‬
‫مجھے آدھی رات کو بہت تھوک لگتِی ہے نو اس باتم مجھے کجھ پہ کجھ کھابا ہِی ہے نو آپ‬
‫میِرے لتے ا یتے ہاتھوں سے ینا کر کھال ِبیِں گے اور اس کے لتے آپ کو ِوپِر جِی سے‬
‫کوکنگِ کالششِز لِِیتے ِمِیں آپ کا ہِی قابدہ ہے‪ ،‬وہ مسکرانے لہچے ِمِیں نولی۔‬
‫م نظور ہے دل و خان سے‪ ،‬علی اجمد نے ساشت تھرے ابدازِ ِمِیں کہا اور تھ ِر اسے کھِِنِچی‬
‫ی‬
‫کر ایتِی بابہوںِ ِمِیں تھ ِر لِنِا۔۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 265‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬

‫️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤‬

‫باتِچ شال ئعد۔۔۔۔ِ‬


‫ل اس گاؤں کا شب سے پڑا ہاسپِِین ِ‬
‫ل تھا‪ ،‬گزرنے باتِچ پرسوںِ سے‬ ‫ڈاکیِر ہایِنِہ کا ہاسپِِین ِ‬
‫ص کیِ جوسیو رچ یس گتِی ہے۔ ِ۔‬‫کِلنِان کی فصاؤں مِِیں مجیت اورِ خلو ِ‬
‫ودھری اور اعظ ِم ج ِ‬
‫ودھری روز سظرتِج کیِ یساط تجھانے ہارنے ِخپِیتے ِہِیں‬ ‫سِہ ِن ِ‬
‫ل اجمد‪ ،‬جواد ج ِ‬
‫اور صوفِنِہ جودھراین اور شمرہ کے باس زمانے تھ ِر کی جوابِِین گوشپ لے کر آنِی ہِِیںِ۔‬
‫علی اجمد اور اذان نے اینا پزیس سہِر خاکر سیتھال لِنِا تھا اور دونوں ایتِی یِنِگمات کے شاتھ‬
‫سہِر ِمِیں ہِی رہتے ہِِیں‪ ،‬عال ِم نورے گاؤں کاِ پڑا شرکار کا عہدہ سیتھال کر شب کا عال ِم تھانِی‬
‫ینا شب کے معامالت بینابا خا رہا تھا نو ڈاکیِر ہایِنِہ ہاسپِِینل کو پِڑی کامِنِانِیِ سے خال رہِی‬
‫تھِی۔‬
‫ڈاکیِر ہایِنِہ عال ِم تھانِی لِِیتے آ گتے ہِِیں‪ ،‬وارڈ نوانے نے باس آ کر کہا نو ہایِنِہ کے لیوں پہ‬
‫د ِھتِمی سے مسکراہٹ اتھ ِر آنِی۔ِ‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 266‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫تھ ِر وہ یِنِگِ اتھاِ کر اتھِی اور باہِر ئکلی نو عال ِم ا یتے دونوں سہزادوں قرخِ عال ِم اور ِزِبد عال ِم کو‬
‫آیس ِکر ِت ِم کھال رہا تھا۔ِ‬
‫اوفققققف خداِ ِبا‪ ،،‬وہِ زور سے خالنِی نو وہِ بِِییوں باپ‪ ،‬بِِیتے ہڑپڑا کر مڑےِ۔۔ِ‬
‫کیتِی بار م نع کِناِ ہے کہ آیس ِکر ِت ِم مت کھالِ ِبا ِکریِں ِیتِمار ہو خانے گے‪ ،‬وہ جھال کر نولی۔ِ‬
‫ارے مما ڈاکیِر ہو نو ِیتِم ِاری سے کِیساِ ڈربا‪ ،‬اور ِو یِسے تھِی پِہ سِیِِر کے تچے ِہِیں ایتِی معمولی‬
‫جِیِزوں سے یِتِمار ب ِہِیں ہونے‪ ،‬عال ِم نے گردن اکڑا کر کہا نو ہایِنِہ باسف سے شرہالنِی گا ِڑی‬
‫کی خایب پڑھ گتِی۔ِ‬
‫وہ دونوں سقِنِد جِوِبلی بہنچے نو وہاں شب لوگ جمع ہونے تھے۔۔ِ‬
‫سِچ ِمِیں پِہ ِوِبک ایِنڈ ہم ِاری غِنِد ہے‪ ،‬عال ِم نے اذان‪ ،‬خ یت اور علی اجمد‪ ،‬پِری ِز یِب سے‬
‫ملتے ہونے کہا۔ِ‬
‫ورشری تھِی نو سوخا کہ خ ِلِیں شرپراپز دے دیِن‪ ،‬پِری ِز یِب نے‬
‫یس آج آپ کی ِوِبڈبگِ ایِی ِ‬
‫کہا۔ِ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 267‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫تھِِینک نِو سو مِچ میِراِ تچہ‪ ،،‬وہ پِری ِزیِب کا ماتھا جومتے ہونے نوال اور تھ ِر کجھ دپِر ئعد وہ شب‬
‫ڈابینگِ ہال کیِ خایب پڑھِ گتے‬
‫آپ دونوں کے لتے شرپراپز ہے خاکر ج ھت پہ د ِبکھ ِلنِجتے‪ ،‬رات کی کافِی کے ئعد اذان نے‬
‫اس کے کان ِمِیں آ کر کہا۔ِ‬
‫عال ِم کی آبکھوں ِمِیں الجھن در آنِی‪ ،‬تھ ِر وہ ہایِنِہ کے شاتھ اوپر ج ھت پہ آ ِبا نو ن ِوری ج ھت‬
‫پرفِی قمقموں اور تھولوں سے سِچی تھِی۔‬
‫عال ِم نے ہایِنِہ کی طرف دِ ِبکھا نو وہِ اسی کی طرف د ِبکھ رہِی تھِی۔‬
‫عال ِم اسکا ہاتھ تھامے وہاں لگے جھولے ِمیِں لے آ ِبا۔ِ‬
‫ہایِنِہ نے اس کے کندھے پہ شِر رکھ لِنِا۔ِ‬
‫ل لہچے ِمِیں کہا۔ِ‬
‫تھِِینک نِو میِری زبدگی کی بارش ین کر آنے کے لتے‪ ،‬عال ِم نے نوجھ ِ‬
‫ہایِنِہ نے شِر اتھا کر اسے دِ ِبکھا۔۔ِ‬
‫اور آپ کو تھِی تھِِینک نِو میِری زبدگی ین خانے کے لتے‪ ،‬وہ اس کے ما تھے سے ماتھاِ ئکا کر‬
‫نولی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 268‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫شبِ ہجر کی بارشِ‬
‫عال ِم نے مشرور دل کے شاتھ اسے بابہوں ِمِیں تھ ِر کر اس کے شر پہ تھو ِڑی ئکاِ کر‬
‫ب‬
‫آ کھِِیں موبد لِِیں۔ِ‬
‫ودھری کی زبدگی مِِیں اِ ِبک تھہراؤ اور شکون جو تجھلے باتِچ شالوں مِِیں تھا اس نے بِِیتے‬
‫عال ِم ج ِ‬
‫گزرے کتھن راسیوں کو تھال د ِبا تھا‪ ،‬شب ہجِر کی کتِی را ِبِیں تھول گتِی تھِی جب سے‬
‫پرشات نے ایناِ ربگِ دِ ِبکھابِا تھا‪ ،‬مجیت ہِر زج ِم کو تھ ِر ہِی دبِا کرنِی ہے۔۔ِ‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ِ‬

‫خت ِم شد‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 269‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم امِ ایمان قاطمہ‬ NOVEL BANK ِ‫شبِ ہجر کی بارش‬

ِ‫جواین باول بینک فیس بک گروپ‬


www.facebook.com/groups/NovelBank

‫ایسناگرام پر باولِ بینک کو قالو کریں‬


www.instagram.com/pdfnovelbank

Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 270


E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508

You might also like