Professional Documents
Culture Documents
Shab e Hijar Ki Barish by Ume Eman Fatima
Shab e Hijar Ki Barish by Ume Eman Fatima
ش
ب ہجر ک ِی بار ِ
ش ِ
لق
از م امِ ایمان قاطم ِہ
مک م
ل باول
ِ
E-mail : pdfnovelbank@gmail.com
WhatsApp : 92 306 1756508
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
ل دل کے شاتھ ابدر کی خایب جودھری اعظ ِم ایتی جوبلی پہ بہنچے اور گاڑی سے اپر کر نوجھ ِ
پڑھ گتے اور ان کے ینجھے سنا چہرہ لتے جوادِ جودھری خ ِ
ل رہا تھا۔ِ
ِابدر بہنچے نو صغری اعظ ِم اور شمرہ جواد خلدیِ سے ان کی طرف پڑھیں۔ِ
کک ،کنا ف نصلہ ہوا جودھری صاجب ،صغری نے نےجیتی سے نوجھا۔
ابہوں نے ہمارا عالم مائگا ہے جون بہا میں ،ابہوں نے گاڑی سے کھنلتے عال ِم کو دبکھتے
ہونے کہا۔۔ِ
پہ ،پہ آپ کنا کہہ رہے رہے ہیں ابا جی ،شمرہ پڑپ کر نولی۔
کونی اور صورت بہیں کنا۔۔ِ
ہے صورت اور ک ِ
ل وہی ہوگی اور میں جود کوِ مروانے کے لتے ینار ہوں ،جواد نے سناٹ
لہچے میں کہا۔ِ
شمرہ اور صغری پڑپ اتھی تھیں۔ِ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 5
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم امِ ایمان قاطمہ NOVEL BANK شبِ ہجر کی بارشِ
بہیں میرے ش ِر کے شابیں ہیں آپ اور ہ ِم ا یتے عالم کو دے دیں گے ،شمرہ نے دل
پہ یتھ ِر رکھ کر کہا۔ِ
بہیں میرا بِیناِ نوکر بہیں یتے گا ،جواد نے پڑپ کر کہا۔ِ
میرا عال ِم ک ِم از ک ِم زبدہ رہے گا اورِ میں اینا سہاگ بہیں مروا شکتی اورِ ہم اس ف نصلےِ کے ئعد
پہ گاؤں جھوڑ کر سہِر خلے خابیں گے کیوبکہ پہ دشمتی کتھی خت ِم بہیں ہوگی۔
بہیں میں ایناِ تچہ بہیں دوں گا ابہیں ،جواد پڑپ کر عال ِم کی طرفِ پڑھا اور اسے سیتے میں
ی ھ ت
نِچ لنا۔ِ
ایسا مت کر جواد ،پرسوں ئعدِ ہمارا نوبا ہمارے باس آ ہی خانے گا ،مگر یمہاری خان گتی نو
ہ ِم شب مِر خابیں گے ،اعظ ِم جودھری نے کہا۔
ا یتے بیتے کے لتے آپ میرےِ بیتے کے شاتھ نےائصافی کر رہے ہیں ،جواد عصے سے
نوال۔
ع ش
تھنڈ باؤ پیِر اور ب ِہو کیِ بات جو ھو ،ا ِم نے کہا۔
ظ مج
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
جودھری سہن ِ
ل جب عال ِم کو لے کر ابدر داخ ِ
ل ہونے نو گھ ِر کی شب جوابین وہاں جمع ہو
گتی تھیں۔
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
ل ہو گ نا ،سہِر آنے ہی ہللا نے ابہیں ابک نونی سے جودھری اعظ ِم فتملی شمیت سہر می نف ِ
نوازہ نو وہ اس دن پڑپ پڑپ کر رونے اور شکر کنا کہ وہ سہِر بہنِچ گتے تھے ورپہ پہ یتھی
ل جودھری نے کروابا تھا۔ِ خان عال ِم کے بدلے ما بگتے کا ف نصلہ سہن ِ
گھ ِر تھ ِر کی الڈلی پری ز یب شب کے جیتے کا مقصد ین گتی مگر کسی کے اس عرصے میں
آیسو بہیں تھمے تھے ،صغری اور اعظ ِم جودھری نے ہللا سے لو لگا لی تھی۔ِ
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 11
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم امِ ایمان قاطمہ NOVEL BANK شبِ ہجر کی بارشِ
عال ِم خلدی سے گاڑباں ینارِ کرو اور نورےِ گاؤں کے باییوں کو بلوا کر یت یتے بکوان یناؤ اور
ل ہ ِم لوگِ ہاینہ اورِ علی کو لیتے اپیرنورٹ خا رہے ہیں۔۔ِ
ک ِ
جیسا آپ کا خک ِم پڑے شرکار ،،،عال ِم نے سہ ِن ِ
ل جودھری کی بات پہ مؤدباپہ ابدازِ میں کہا۔۔ِ
تھ ِر اس نے شاری ینارباںِ کروانی اور اگلے دن نوہ تھو یتے سے بہلے اپیرنورٹِ کے لتے ئک ِ
ل
گتے تھے اور دو گھییوں میں وہ اپیرنورٹ پہ موجود تھے۔ِ
وہ مؤدباپہ ابداز میں ابک شاینڈ پہ کھڑا تھا کہ اخابک اس کی ئگاہ ابک لڑکی پہ تھہِر گتی جو کہ
نےجیتی سے اپڑباں اتھا اتھا کر دبکھ رہی تھی اور کافی مضظرب تھی۔ِ
کجھ دپر ئعد وہ عال ِم کے باس آنی۔۔ِ
وپر جی کنا آپ کو ینا ہے کہ لندن کی قالیٹ کب آنے گی ،وہ باس آکر نولی۔ِ
دس تچے ،،،،عال ِم نے کہا۔
،عال ِم اور باینہ کا رشنہ کیسے ہو شکنا ہے جودھری صاجب ،عال ِم نوکر ہے اور ہاینہ مالکن۔
صوفنہ جودھراین نے باگواری سے کہا۔۔ِ
️❤️❤️❤️❤️❤️❤
جودھری سہن ِ
ل کمرے میں داخ ِ
ل ہونے اور ایتی خادر ابارِ کر رکھتے ہونے ینڈِ کی طرف پڑھ
گتے۔
پہ کنا ف نصلہ کردبا آپِ نے جودھری صاجب ،ہاینہ کا نو رو رو کر پرا خال ہواِ ہے اور ہماری
اکلونی بیتی ہے وہ نو ا یسے کیسے اس کی شادی کسی نوکر سے کر دیں ،صوفنہ نے کہا۔
جودھراین صاجنہ آپ ا جھے سے خایتی ہیں کہ میرے ہِر ف نصلے کے ینجھے کونی وجہ ہونی
ہے۔
کنا وجہ ہے مجھے تھی ینا یتے؟ صوفنہ نے شِر جھنک کر کہا۔ِ
علی سہِر میں اینا پزیس کرے گا نو بہاں گاؤں کے معامالت عال ِم ہی سیتھالیں گا اور اگر
اس کے شاتھ قریتی رشنہ پہ ینا نو ڈر ہے مجھے کہ وہ ہ ِم سے دور پہ کر دبا خانے ،وہ دور ہوا
یس ع م م ح جم ش
م
نو ھے ہمارا نورا خابدان ظرےِ یں ہے اور عا الت لیِ کو تھا لتے پڑیں گے اور اگر
علی کو کجھ ہو گنا نو میں جی بہیں باؤں گا ،شکن ِ
ل کی وقات پہ نو صیِر آ گناِ مگر اب صیر
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 18
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم امِ ایمان قاطمہ NOVEL BANK شبِ ہجر کی بارشِ
بہیں آنے گا ،میں ایناِ ابک بینا کھوِ حکا ہوں دوشرا بہیں کھوبا خاہنا ،عالم کا ابک رغب اور
دبدپہ ہے ،میرے خرئف مجھ سے د یتے ہی عال ِم کی وجہ سے ہے ،اب ت ِم یناؤ جودھراین
ل جودھری نے بات خت ِم کرنے ہونے کنا ت ِم علی کو حظرے میں ڈال شکتی ہو ،سہن ِ
نوجھا۔
ل درشت ہے جودھرایِ صاجب ،صوفنہ نے جھرجھری لیتے ہونے کہا۔ آپ کا ف نصلہ بالک ِ
اگر میرا ف نصلہ درشت ہے نو ہاینہ کو منا یتے اور اسے کہتے کہ عال ِم ابک عالم یما سوہر یتے گا
وہ اور اس کو کتھ ینلی کی طرح تچاِ شکتی ہے ،اور وہ اس کے شاتھ جیسا تھی شلوک روا
ر ک ھے ہ ِم میں سے کونی دخل بہیں دے گا۔۔ِ
جی تھنک ہے میں شمجھا دوں گی ،صوفنہ نے کہا۔
میرے لتے دودھ یتی لے آ یتے ،جودھری سہن ِ
ل نے کہا نو صوفنہ شِر اینات میں ہال کر
باہِر ئک ِ
ل گتی۔ِ
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
عال ِم اتھی جوبلی بہنچا تھا اورِ رات کافی ہو خکی تھی ،وہ آؤٹ ہاؤس میںِ آبا اور ا یتے کمرے
کی طرفِ پڑھ گنا ،بہاِ کر قریش ہوکے وہ پراؤزر ،شرٹ بہتے کمرےِ سے باہر ئک ِ
ل کر کچن کی
طرف آگنا۔ِ
اس نے خانے خڑھانی اور تھ ِر بین ِ
ل پہ پڑا اخنار اتھاِ کر اس کی شرخناں پڑھتے لگا۔ِ
ل ہی رہا تھا کہ آؤٹ ہاؤس میں داخ ِ
ل ہونی ہاینہ کو دبکھ کر تھ ِر خانے ینا کر وہ باہر ئک ِ
تھتھک کر رک گنا۔ِ
ی ھ ک
ہاؤ ڈپیِر نو ،وہ باس آکر خالنی اور تھر اس کے ہاتھ سے خانے کا مگِ نِچ کر اسے زور سے
زمین پہ ینخ دبا۔ِ
ی ھ ت
عال ِم لب نِچ کر ش ِر جھکاِ کر ھڑا تھا۔ِ
ک
یمہاری ہمت کیسے ہونی مجھ سے شادی کے لتے ہاں نو لتے کی ،نوکر ہو نوکر ین کر رہو ،وہ
خالنی۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 34
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم امِ ایمان قاطمہ NOVEL BANK شبِ ہجر کی بارشِ
پِڑے شرکار کے خک ِم پہ آپ سے شادی کے لتے ہاں نوال ہے جھونی نی نی ،وہِ شِر
جھکانے ہونے نوال۔
نو اب ت ِم ان سے خاِ کر کہو کہ ت ِم مجھ سے شادی بہیں کربا خا ہتے ،وہ بلخ لہچے میں نولی۔
،پہ میرے اجینار میں بہیں ،میںِ ابک نوکر ہوں اور مجھےِ وہی کرباِ ہوبا جو پڑے شرکار کہیں
،اور و یسے تھی جس معا ملےِ میں آپِ کی بہیں ستی گتی نو میری کنا ستے گے پڑے شرکار
وہ ہیوز ش ِر جھکانے ہونے نوال۔ِ
اووووہ سندھا کہو کہ یمہارا مجھ پہ دل آ گنا ہے ،وہ اس کا گرینان دنوچ کر عصے سے خالنی۔
بلیِز جھونی نیِ نی آپ وایس خا یتے بہاں سے اور جود پڑے شرکار کو ائکار کردیِں کیوبکہ میں
بہیں کر شکنا ائکار ،وہ آہشنہ سے نوال۔
میں یمہاریِ زبدگی چہت ِم یناِ دوں گی اور ت ِم ا یتے لتے موت مابگو گے ،ت ِم جیسا گھینا ،قا بل باپ
ل کےکا گھینا بینا میری جوایس بہیں ہو شکنا ،ت ِم سونے جیسے تھی ین خاؤ مگر رہو گے قا ب ِ
ق کے ب ِ
ل خالنی۔ِ بیتے ،وہ خل ِ
عال ِم کا چہرہِ ہیوز سناٹ تھا۔ِ
پِری زیب نے ینار ہوکر خلدی سے ینگِ اتھاباِ اور باہِر ئکل آنی۔ِ
وپر جی خلدی کریں میں لیٹ ہو گتی بہلے ہی ،وہ اذان کے باس آِ کر نولی۔
ع
پری بینا بہلے کھابا کھاؤ تھ ِر اس کے ئعد ئکلنا کالِج کے لتے ،جودھری ا ِم نے کہا۔ِ
ظ
سوری دادوِ میں بہلے ہی بہت زبادہِ لیٹ ہو خکی ہوں اور مِجھےِ اتھی خا کر اشایتمیٹِ جمع
کروانی ہے اور اگر آج جمع پہ کروانی نو میرا نورا شمسیِر صا ئع ہوخانے گا ،وہ خلدی سے نولی۔
بہلے ایتی بار یمہیں شمجھابا ہے کہ بلیز خلدی اتھا کرو مگر ت ِم بہیں سیتی اورِ تھ ِر تھوکے
ی یٹ ہی کالِج خلے خانی ہو ِ،شمرہ نے اسے یپ کر کہا۔ِ
،بابا آپِ کی ییوی با مجھے بہت زبادہ ڈابیتی ہے اور تچی ہوں سونے کے دن ہے میرے
وہ منہ ینا کر نولی۔ِ
اگلے گھ ِر خا کر ایسی خرکپیں کرو گی نو شاس سے جونے کھاؤ گی ،شمرہ نے کہا۔ِ
ارے ایتی تھی خالد بہیں ہونی پہ شاس وغیرہ ،کیوں کہ دادی کو دبکھ کر نو مجھے لگنا ہے
کہ شاس شب سے ِزبادہ سو یٹ ہونی ہے ،وہ شرارنیِ ابدازِ میں نولی۔ِ
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
علی نے گاڑی خان کے کلب کے شا متے روکی اور پیِز پیِز قدموں سے خلنا ابدر کی خایب
پڑھ گنا۔ِ
اوووہ مسیِر ِعلی ،ہاؤ آر نو،؟ خان اسے دبکھتے ہی گرمخوسی سے اس کی طرف پڑھا۔
ات ِم قاین خان ِ،ابک کامِ تھا ت ِم سے ،منہ ما بگے بیسے ملیں گے ،اس نے کہا۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 45
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم امِ ایمان قاطمہ NOVEL BANK شبِ ہجر کی بارشِ
کیسی بابیں کر رہا ہے نو مین ،نو ہمارا اینا ہ نلپ کنا جب ہمارے لوگِ ہمیں مارنے کے در
پہ تھے اور ت ِم نے ہمیں وہاں سے ئکاال اورِ باکسنِان سقٹ کنا اور یمہارے لتے کجھ تھی
کرے گا ہم ،اور بیسوںِ کی بات آ یندہ سے مت کربا۔ِ
اجھا تھنک ہے ،ابک لڑکی کو کالِج کے شا متے سے اتھاباِ ہے اور میںِ را ستے میں ابہیں
یمہارے آدمیوں سے تچاؤں گاِ اور جھوٹ موٹ کی جھڑپ تھی ہوگی اور ابکٹ ہ ِم ا یسےِ
کریں گے جیسے کہ میں اس لڑکی کو تچا رہاِ ہوں ،علی نے کہا۔ِ
ہو خانے گا کام ،خان نے کہا۔ِ
تھینک نو ،وہ مصافچہ کربا ہوا باہِر ئک ِ
ل گنا۔ِ
تھ ِر کالِج سے جھتی ہونے کے بات ِم وہ کالج سے زرا قاصلے پہ کھڑا ہو کر شب دبکھتے لگا۔
خ
جب ابہوں نے پری زیب کو گاڑی میں کھینچا نو خ یت نجتی ہونی ینجھے تھاگی۔ِ
علی نِے گاڑی خ یت کے باس خاکر روکی۔۔
چچ ،خاجو وہ لوگِ پری زیب کو لے گتے ،وہِ رو پڑی۔
ڈویٹ وری ہ ِم تچاِ لیں گے اسے بیتھو گاڑی میں ،علی نے کہا۔ِ
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
اذان آج ِجھتی کا دن الپیرپری میں گزارنے کے لتے آبا تھا وہِ ابک کناب ئکال کر مڑا نو
کسی کے شاتھ زور سے بکرابا۔ِ
واٹ دا ،،،وہ جھال کر نوال اور تھ ِر شا متے خ یت کو دبکھ کر وہ جوبک گنا۔ِ
اوووہ نو آپ ہیں پہ ،مخیرمہ کنا آپ نے فس ِم کھانیِ ہے کہ مجھ سے بکراباِ ہی بکرابا ہے ِ،اذان
نے گہرا شایس تھرنے ہونے کہا۔۔ِ
شسس ،سوری شر ،،مم ِ،میں خان نوجھ کر بہیں بکرانی ،بلیِز مجھے ڈا بیتے گا مت ،وہ رونے
والی ہو خکی ہے۔ِ
اذان نے دلچستی سے اسے دبکھا۔ِ
ات ِم سوری اس دن خلدی میں تھا نو اس لتے آپ پہ خال دبا ،اتم سوری اگین ،وہ ہلکاِ شا
مسکرانے ہونے نوال۔۔ِ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 49
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم امِ ایمان قاطمہ NOVEL BANK شبِ ہجر کی بارشِ
تھینک گاڈ آپ باراض بہیں ہونے ،وہ کب سے ابکی ہونی شایس تچال کرنے ہونے
نولی۔
کب ب
اذان نے اس کے ہاتھ میں موجود کنا یں د ھی۔۔ِ
بایس جوایس ،وہ اس کی جوایس پہ امیریس ہوا تھا۔ِ
تھینک نو۔۔ وہ دھتما شا نولی۔
آ یتے وہاں بیت ھتے ہیں ،اذان نے کہا نو وہ ک نقیوزڈ سی اسے دبکھتے لگی۔ِ
ایس اوکے اگر بہیں بیت ھنا خاہتی نو کونی بات بہیں ،اذان نے کہا۔ِ
بہیں ،بہیں ایسی بات بہیں ہے ،بیت ھتے ہیں ،وہ خلدی سے نولی اور وہ دونوں بینل پہ
بیتھ گتے۔
ی ھ ت
علی اجمد صاجب کی نچی ہیں آپ مجھے پری زیب نے ینابا تھا ،اذان نے کہا۔ِ
جی مگر خاجو کو آپ کیسے خا یتے ِہیں؟ وہ جیران ہونی۔ِ
علی اجمد میرے پزیس بارپیِر ہیں اور نو کے میں ان کا ابک بام تھا تھ ِر میں نے ان کے
شاتھ پزیس کرنے کا ارادہ ظاہِر کنا نو وہِ مان گتے ،اذان نے کہا۔ِ
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
کب
عال ِم کو بیند میںِ ا یتے سیتے پہ نوجھ شا مچسوس ہوا اور اس نے آہشنہ سے آ یں ھولی نو
ک ھ
ا یتے سیتے پہ ہاینہ کا شر دبکھ کر اس کی دھڑکن رک سی گتی تھی ،وہ اس کے ما تھےِ کا ی نکا
ل گتی ،وہ ہڑپڑا کر ینجھے ہتی۔
ہنانے لگاِ نو ہاینہ کیِ آبکھ کھ ِ
کر نوال۔
یمہاری ہمت کیسے ہونی مجھ سے ا یسے بات کرنے کی؟ وہ اس کا گرینان بکڑ کر خالنی۔ِ
عال ِم کا دل خاہ رہا تھا کہ ابک رکھ کر ت ھیڑ مارے۔ِ
ِخلو نےنی جھوڑو اسے ،وہ لڑکا ہاتھ تھام کرِ آگے پڑھا۔
عال ِم تھرنی سے باہر ئکال اور باہِر سے خاکر دروازہ یند کر دبا۔ِ
عال ِم اوین دا ڈور ،ہاینہ خالنی۔ِ
ا یتے کمرے میں خاکر سو خابیںِ جھونی نی نی ،عال ِم نے کہا۔ِ
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
بہت مزا آ رہا ہو گا با یمہیں ،میرا یس خلے نو یمہیں خان سے مارِ ڈالوں ،وہ عصے سے نولی
اور تھ ِر دنوار پہ ہاتھ لگا نِو پیز روستی اس کے وجود پہ پڑنے لگی۔
وہ اس کی خالتِ دبکھ کر دھک سے رہ گتی تھی۔
اس کے جس ِم سے اس کی شرٹ خگہ خگہ سے یتی تھی اور جون سے شرخ ہونی تھی اور وہ
نےہوش تھا۔ِ
شاعر ،شاعر ،وہ خالنے لگی۔ِ
ابارو اسے ینچے ،وہ شاعِر کے باس آنے ہی اس پہ خالنی ِ۔
لنکن جھونی نی نی پِہ پڑے شرکار کا خک ِم ہے۔
میں نے کہا اسے اباروں بہاں سے اور آؤٹ ہاؤس میں لے کر خلو اور بابا سے میں جود
بات کر لوں گی ِ،وہ باگواری سے نولی۔
تھ ِر وہ بییوں اسے اتھا کر آؤٹ ہاؤس میں لے آنے اور ینڈ پہ لنا دبا۔ِ
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
عال ِم اس کے باہِر خانے کے ئعد ینڈ سے اتھا اور کیڑے ئکال کر واش روم کی خایب پڑھ
گنا۔
ب
وہ کیڑے جینِج کرکے باہِر ئکال نو ہاینہ صوفے پہ یتھی کافی نی رہی تھی۔
وہ وہ ش ِر پہ ہاتھ ت ھیربا باہر ئکلتے لگاِ نو ہاینہ نے اسے ینجھے سے آواز دی۔
وہ سوالنہ ئظروں سے اسے دبکھتے لگا۔۔ِ
یمہیں ایتی جوٹ آنی ہے میری وجہ سے نو مجھ سے بہت ئفرت مچسوس ہوگیِ با یمہیں۔۔ِ
،دینا میںِ کسی سے تھی ئفرت کروں خلے گا مگر آپ سے ئفرت کا سوال ہی ینداِ بہیں ہوبا
وہ معتی جیِز ابدازِ میں نوال۔۔ِ
کیوں،،؟ وہ تچسس تھرے ابداز میں نولی۔
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
پری ہاتھ میں بکڑے ہونے کارڈ کو ئغور دبکھ رہی تھی اور سوچ رہی تھی کہ وہ علی اجمد کو
قون کرے باِ بہیں ،،تھ ِر اس نے جھال کر کارڈ کو شاینڈ پر رکھ دبا۔ِ
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
علی اجمد بک شک سے ینار ہو کر کافیِ شاپ بہنچا نو اردِ گرد موجود ہ ِر لڑکی کیِ ئگاہِ وہ جود پہ
ل ہوِ خانیمچسوس کر رہاِ تھا ،اس کیِ پرسنالتی ہی ایتی خارمنگِ تھی کہ ہِر لڑکی جود تخود ماب ِ
تھی۔
وہ ا یتے بینل پہ بیتھ کر پری زیب کا ای نطار کرنے لگا۔ِ
ل ہونیِ اور منالسی ئگاہوں سے اردِ گرد دبکھتے لگی۔ِکجھ باتِچ دس میٹ ئعدِ وہ ابدر داخ ِ
علی اجمد کی ئگاہیں اس پہ ج ِم گتی تھی ،بالشنہ وہ جسین بہت تھی۔
علی اجمد نے ہاتھ ہالبا نو وہ مسکرانی ہونی اس کی طرف آنے لگی۔ِ
علی اجمد نے کھڑے ہوِ کر اسے کرسی بیش کی۔۔ِ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 71
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم امِ ایمان قاطمہ NOVEL BANK شبِ ہجر کی بارشِ
تھینک نو ،وہ ہلکاِ شا مسکرانے ہونے بیتھ گتی ِ۔
الیٹ سے منک اپ میں تھی وہ بہاں موجود ہِر لڑکی کو ینجھے جھوڑِ رہی تھی ،ہِر ابک ان
دونوں کو سنایسی ئگاہوں سے دبکھ رہا تھا۔ِ
کویسی کافی لیں گی آپ؟
کولڈ ،وہ پریت نولی۔ِ
ایتی ہاٹ ہیں آپِ اور کافی کولڈ ،وہ اس کیِ طرف جھکتے ہونے نوال۔ِ
اس کا چہرہ شرم سے شرخ ہو گناِ تھاِ اور بلکیں لرزنے لگی تھیں۔۔ِ
علی اجمد نے دلچستی سے اسے دبکھا۔۔ِ
تھ ِر علی اجمد اس سے جھونے مونے سوال کربا رہا اور ینِچ میں وہِ اسے کونی باِ کونی معتی
جیِز جملہ نول د ینا تھا کہ جس کی وجہ سے اس کی نولتی یند ہو گتی تھی۔
تھ ِر کافی بیتے کے ئعد علی اجمد نے اسے گھ ِر کے باہِر جھوڑا نو وہ اپر کر گیٹ کی طرف
پڑھی۔
علی اجمد اگر پہ گھابل ہو خکیِ ہے نو یمہیں بلٹ کر صرورِ د بکھے گی ،وہِ پڑپڑابا۔ِ
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
عال ِم کو آباِ قابا زمییوں سے جوبلی بالباِ گنا تھاِ وہ جوبلی بہنچا نو جودھری سہنل اور صوفنہ باہِر
پڑے لکڑی کے تخت پہ بیت ھے تھے۔
کنا ہوا نی نی شابیں ،وہ مؤدباپہ ابداز میں نوال۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 77
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم امِ ایمان قاطمہ NOVEL BANK شبِ ہجر کی بارشِ
ارے عال ِم بہی میں کب سے نوجھ رہا مگر جودھراین کہے خاِ رہی کہ ای نطار کریں۔ ،جودھری
سہن ِ
ل نے جھال کر کہا۔ِ
لو ای نطار خت ِم ہو گنا ،میزہ کالک کا تھال لے آ ،علی اجمد کی گاڑی ر کتے ہی ابہوں نے میزہ
کو ئکار کر کہا۔ِ
شب لوگ جیرابگی سے اسے دبکھتے لگے۔
تھ ِر علی گاڑی سے ئکال اور دوشری شاینڈ سے دولہن ئکلتی دبکھ کر جوبک گتے۔
پہ شب کنا ہے علی اجمد؟ جودھری سہن ِ
ل جیرابگی سے نوجھتے لگا۔ِ
عال ِم تھی جیرابگی سے شب دبکھ رہا تھا۔ِ
وہ لڑکی مسکرانی ہونی شا متے آنی۔ِ
ب ت
ل ک
ل لب نِچ کر صوفنہ جودھراین کو د ھتے گے۔ ی ھ جودھری سہن ِ
جودھری صاجب پہ لڑکی اعظ ِم جودھری کیِ نونی اور جواد جودھری کی بیتی ہے ،صوفنہ
جودھراین کی بات پہ عال ِم شاکت رہ گنا۔ِ
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
ل ہونِی۔ِ ہایِنِہ نے طیِزپِہ ابداز ِمِیںِ ہ نکارا تھرا اور تھ ِر دروازہ کھول کر ابدر داخ ِ
جوئصورت نو ت ِم کافِی ہو مگر میِرے تھانِیِ نے یم ِہِیں تھ ِر تھِی گھاس ب ِہِیںِ ڈالی۔ِ
ِمِیں کونِی خانورِ ب ِہِیں ہوں کہ آپ کا تھانِی مجھے گھاس ڈالے گا مگر اِ ِبک بات آپ کو ینا
دوں آپ کے تھانِی کو جھوڑوں گی بہِِیں ،پِری ِزیِب نے ئفرت تھرے ابداز مِِیں کہاِ۔ِ
ق کر ِلِیتِی ہو تم ،پِہ سحص جو اتھِی بِہاں سے گِنِا ہے یمہارا تھانِی ِ،پِہ سحص
ہاہاہاہاہا ،اجھا مذا ِ
اس گاؤں کا غنڈہ ہے ،آس باس اور دور دراز کے عالقوں کے لوگ ڈرنے ِہِیں اس سے
،مگر ہمارے شا متے پِہ ا ِبک مجھ ِر کے پراپر ہے اور جب خا ِہِیں اسے ہ ِم مس ِ
ل شکتے ِہیِں
ہایِنِہ نے بلخ لہچے ِمِیں کہا۔ِ
پِہ آپ کا نوکر ہے میِرا تھانِی ب ِہِیں۔۔ِ
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
اذان پِری ِزیِب کے لِ یِپ باپِ پہ اس کی ئصِوپِِریِں د ِبکھ رہا تھا اور ہ ِر ئصِوپِر ِمِیںِ اس کے
شاتھ خ یت موجود تھِی۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 85
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم امِ ایمان قاطمہ NOVEL BANK شبِ ہجر کی بارشِ
وہ اس کی معصومِ یِت پہ گھابل ہو رہا تھا۔ِ
م
تھ ِر کمل ئصِوپِِریِں د ِبکھتے کے ئعد اس نے لِ یِپ باپِ یند کِنِا اور سونے کے لتے یِنِڈِ کی
طرف پڑھ گِنِا۔ِ
ھ ج کب
اس نے ِلپِیتے ہِی آ ِِیں موبِدیِں نو ِم سے خ یت کا ہرہ شا متے آگِنِا ،وہ ہڑپڑا کر لِدی
خ چ ھ
سے اتھ کر ِبِیتھ گِنِا۔
اوفقققققفِ کِنِا کر رہا ہے نو؟ وہ پڑپڑا ِبا۔ِ
ل خاِ کر اس سے م ِ
ل لے ،اس کے ابدر سے آواز یم ِہِیں یِنِار ہوِ گِنِا ہے خ یت سے اور ک ِ
آنِی۔
خدا ِبا ِکِیسےِ ملوں گا وہ نو بِہاںِ پر موجود ہِی ب ِہِیں ہے ،وہ پڑپڑا ِبا۔ِ
تھ ِر جود سے الجھتے ہونے وہ ابِ سِوبِا اسے ینا ب ِہِیں خال صنِح جب آبکھ کھلیِ نو شمرہ باشنہ
ب
یِنِار کرکے ِِیتھِی تھِِیں۔۔ِ
پِری ِزیِب با ستے پہ ب ِہِیں آنِی ا یتے سوہِر کے شاتھ؟ اس نے نوجھا۔
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
تھ ِر وہ میزہ کے شاتھ یِنِچے بہہ خانے ِمِیں آ گتِی ،باگوار سی نو اس کے باک سے بکرانِیِ نو
اسے ائکانِی آنے لِگی تھِی۔ِ
تھ ِر گ ھپ ابدھیِرے مِِیں وہ سہ ِم کر اِ ِبک شایِنِڈ پہ ِبِیتھ گتِی تھِی ِ۔
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
اذان نے گا ِڑی کِلنِان گاؤں کے نو ِلِیس اسپِِیشن کے شا متے روکی اور اپر کر پِیِزی سے ابدر
کی خایب پڑھ گِناِ۔ِ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 98
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم امِ ایمان قاطمہ NOVEL BANK شبِ ہجر کی بارشِ
مجھے ا ِبک ِکتِمن ِلِین لکھوانِی ہے ،اس نے ِبِیت ھتے ہونے کہا۔ِ
ہاں جِی نولوں ،کایسپِِین ِ
ل نے رجسیِر کھو لتے ہونے کہا۔ِ
ل اجمد نے میِری بہن کو زپردستِی بِہاں رکھاِ ہے اور مجھے ودھری سِہ ِن ِ
ودھری علی اجمد اور ج ِ
ج ِ
ل نے جیِرابِگی سے دِ ِبکھا۔ِمیِری بہن خا ہتے ،اس کیِ بات پہ کایسپِِین ِ
ل
آپ کی ِکتِمن ِلِین ایسنکیر صاجب ِِیں گےِِ ،یں لوابا ہوں ،کا ِِ ِ
ل نے کہا اور ابدر کی ن ی پ سی ب م ھ ک
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
علی ڈاکیِر سے ملتے کے ئعد کمرے مِِیں آبِا نو پِری ِزیِب وہاں سے عایب تھِی ،وہ ہڑپڑا کر
باہِر ئکال اور ارد گردِ د ِبکھتےِ لگا تھ ِر شا متے سے آنے عال ِم کی طرف پڑھ گِناِ۔ِ
عال ِم کِنِا ت ِم نے پِری ِز یِب کو د ِبکھا۔۔ِ
واٹ ،پِری ِزیِب ابدر ب ِہِیں ہے ،وہ نے ِجِیتِی سے نوال۔
اووووہ گاڈ اس کی طِیِنغت تھِ ِنک ب ِہِیں ہے اور ک ِہِیں وہ نےہوش پہ ہو خانے ،علی نے
ی ھ ت
لب ِِنِچ کر کہا۔ِ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 113
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم امِ ایمان قاطمہ NOVEL BANK شبِ ہجر کی بارشِ
مجھے لگنا کہ وہ کسی رکسے مِِیں ِبِیتھ کر یس اڈے کی طرف گتِی ہوگی ،عالم نے کہا۔ِ
ہاں بالکل ،خلو خلِدی کرو ہمِِیں اس کا ِینِجھا کربا ہے۔ِ
تھ ِر وہ دونوں یس اڈےِ پہ بہنچے نو ا ِبک پرس کے لناس مِِیں ملیوس لڑکی کو دِ ِبکھ کر جوبک
گتے۔
وہ رہِی جھونے شا ِبِیں ،عال ِم نے کہا اور آگے پڑھتے لگاِ نو علی نے اسے ہاتھ بکڑ کر روک
لِنِا۔ِ
ھ ت
خانے دو اسے عالم ،علی نے لب ِِنِچ کر کہا۔ِ
ی
مگر ،،،،یس جپ خاپ گا ِڑی کو یس کے ِیِنجھے رکھوں اور جب بک وہ ایتِی میزل پہ ب ِہیِں
بہنِچ خانِی ت ِم ِینِجھے رہوِ گے اور ِمِیںِ گھر خا کرِ بات سیتھالنا ہوں ،علی اسے جیِران و پِریِسان
جھوڑ کر وایس مِڑ گِنِا۔ِ
ودھری باہِر ضچنِ ِمِیں ِبِیت ھے تھے۔ِ
لج ِوہ گھ ِر بہنچا نو صوفِنِہ جودھراین اورِ سِہ ِن ِ
وہ لڑکی کو ب ِہِیں النے،؟
ل وہِ لڑکی ہاسپِِینل سے عایب ہو گتِی۔۔
وہ بابا شابِِیں دراص ِ
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
ودھری اعظ ِم ن ِوری ِفتِملی کے شاتھ اتھِی اتھِی کِلنِان بہنچے تھے،گردو انواح کے لوگ
ج ِ
جیِرابِگی سے ان کِی ِفتِملی کو دِ ِبکھ رہے تھے۔
تھ ِر کجھ دپِر آرام کرنے کے ئعد وہ ِبِییوں مرد حصراتِ الل جِوِبلی کے لتے ئک ِ
ل گتے ،دس
میٹ ِمِیں وہِ لوگ الل جِوِبلی کے شا متے کھڑے تھے۔ِ
ودھری اعظ ِم نے گِ یِٹ پہ کھڑے گارڈِ سے
ا یتے مالک سے کہو کہ جوہ ِدری اعظ ِم آِ ِبا ہے ،ج ِ
کہا۔ِ
اس گارڈ کے چہرے پہ جیِرت کے باپراتِ اتھ ِر آنے۔ِ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 126
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم امِ ایمان قاطمہ NOVEL BANK شبِ ہجر کی بارشِ
تھ ِر وہِ ابدر کی خایب پڑھا اور کجھ دپِر ئعدِ وایس آ ِبا نو اس کے ِینِجھے ج ِ
ودھری سِہ ِن ِ
ل دبدباباِ
ہوا باہر ئکال۔۔
ودھری اعظ ِم پِیِری ہمت کِِیسے ہونِی میِرےِ گھر مِِیں آنے کِی،؟ وہ
اےےےےے ج ِ
باس آکر خ نگاڑا۔ِ
ِجِیسے یمہ ِاری ہمت ہونِی میِری ِبِیتِی کو دھوکے سے ایتِی بہو ینانے کی ،ت ِم ِجِیسے گھِینِا لوگ
کتھِی ب ِہِیں شدھِر شکتے اور اب ِمِیں وایس آ ِبا ہوںِ یمہارےِ ہِر ہِر وار کاِ جواب دوں گا اور
ودھری اعظ ِم نے دھاڑ کر کہاِ۔ِاب ا یتے نونے کو تھِی بِہاں سے لے کر خاؤں گا ،ج ِ
ہاہاہاہاہا ،یمہارے بِِیتے کے دلِ ِمِیں تم لوگوں کے لتے ایتِی ئفرت ہے کہ وہ کتھِی تھِی
یمہارے شاتھ ب ِہِیں خانے گا اور یمہارا بِیِنا ہمارا داماد تھِی ہے اور شب سے پڑھ کر اس
نے ہمارا یمک کھابِا ہے اور اس کے ابدر ایتِی نو غِیِرت ہے کہ یمک کا قر ِ
ض صرور حکانے
گا۔۔ِ
ل یمہارے یمک سے ِزِبادہِ اس ِمِیں ہمارا جون دوڑ رہا ہے اور جون کی کسش ودھری سِہ ِن ِ
ج ِ
ودھری اعظ ِم نے خنا خ نا کر کہا۔ِ
ت ِم ا جھے سے خا یتے ہو ،جون ،جون کو کھِِینج نا ہے ،ج ِ
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 131
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم امِ ایمان قاطمہ NOVEL BANK شبِ ہجر کی بارشِ
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
علی اجمد کے باس سیوریس بایِنِک نے پِربِک لگانِیِ نو وہ جوبک کر دِ ِبکھتے لگاِ۔ِ
تھ ِر بایِنِکر نے ِہ ِنلمٹ ہناباِ نو پِری ِزیِب کو د ِبکھ کر زور سے جوئکا۔۔ِ
وہ بایِ ِنک سے اپر کر اس کے شا متے آنِی اور ہاتھ ِمِیں بکڑا گالب اس کی طرف پڑھا ِبا۔ِ
علی اجمد نے نےاجِینِ ِاری ِمِیں تھول بکڑا نو اس کے منہ سے ششک ِاری ئکلی اورِ اس نے
خلِدی سے ہاتھ ِینِجھے ہنا ِبا۔۔ِ
ودھری صاجب ،وہ طیِزپِہ ابداز ِمِیں نولی۔ِ اوووووہو کاینا لگِ گِنِا ج ِ
علی اجمد نے شِر جھنا اور وایس مِڑ گِنِا۔ِ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 136
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم امِ ایمان قاطمہ NOVEL BANK شبِ ہجر کی بارشِ
اگلے دن صنِح صنِح اس کیِ قِریِنڈ یِتِہا کا قون آِباِ کہ اسے گاؤں ِمِیں سوینگِ کے لتے آبا ہے نو
وہ قارم ہاؤس کی صفانِی کروانے کے لتے ئک ِ
ل گِنِا اور را ت بک یِتِہا اور ن ِوری ِیتِم قارم ہاؤس
مِِیں موجود تھِی۔۔ِ
کھابا کھا کر شب آرام کرنے کے لتے ا یتے ا یتے کمروں ِمِیں خلےِ گتے اور اگلے دنِ وہ ان
شب کو سوینگِ کی خگہ د ِبکھانے کے ئعد گاؤں د ِبکھانے کے لتے ال ِبا نو اس کیِ ئظِر شا متے
سے آنِی پِری ِزیِب پہ گتِی جو کہ باس ہِی آ رہِی تھِی۔ ِ۔
ہانے باسو ،،اس نے موِوی کے ہِیِرو باسط کے باس آ کر کہا۔۔ِ
اوووہ مانِی گاڈ ِز ِییو تم بِہاں ،واٹ آِ بلیِزیٹ شرپراپز ،باسط نے اس کے دونوں ہاتھ تھام کر
کہا۔ِ
علی اجمد کے ابدر نے ِجِیتِی سی ت ِھ ِن ِ
ل گتِ ِی۔
تھ ِر وہ دونوں اِ ِبک شایِنِڈ پہ کھڑے باخانے ہیس ہیس کر کِنِا با ِبِیں کر رہے تھے مگر علِی
کے ابدر ِجِیسے تھایتھڑ تھڑک ا تھے ت ھے۔ِ
گتِی ِ۔
جھوڑ ِیتِے مجھے ،وہِ اس کی بابہوںِ ِمِیں مچلیِ۔
ل اجھا ب ِہِیں لگِ رہا یمہارا نِوں کسی مرد سے قِری ہوبا ،نو آ یندہ سے مجھے اس آدمی مجھے بالک ِ
ی ھ ت
کے شاتھ ئظِر مت آبا ،وہ لب ِِنچ کر نوال۔
آپ ہونے کون ِہِیں مجھ پہ خکم صادر کرنے والے ،کِنِا لگتے ِہِیں آپ میِرے ،وہ دنے
دنے ابداز ِمِیںِ ِخنِِچی۔
شب کجھ ہوں یمہارا ،یِیِِوی ہو ت ِم میِری ،وہ اس کی کم ِر کے گرد حصار مِزِبد ی نگِ کرنے
ہونے نوال۔
دھوکے باز ایسانوں سے ِمِیں رستے ب ِہِیں رک ھتِی اور بہت خلد اس بام بہاد رستے سے آزاد ہو
کبک م ب
خاؤں گی ،وہ عصے سے اس کی آ ھوںِ ِِیںِ آ ِِیںِ ڈال کر نولی۔ِ
ھ
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
خ یت کی ئظِر گا ِڑی ِمِیں ِبِیت ھے اذان پہ نو اس نے اس نے اسے ہاتھ ہال کر ہانے نوال اور
تھ ِر وہ خلتِی ہونِی اس کی گا ِڑی کِی طرف پڑھی اور خاکر قریٹ سِیِٹ پہ ِبِیتھ گتِی ِ۔
ل گِنِا کہ آپ بِہاں پر موجود ہے میِرے آپ کے دادا بِا آپ کے خاجو وغِیِرہ کو ینہ خ ِ
شاتھ نو وہ مجھے ئقصان بہنچا شکتے ہِِیں بِا میِری ِفتِملی کو ِل ِنکن جِیِِر اب آپ ِبِیتھ نو گتِی ہِِیں
نو ئکال نو ب ِہِیں شکنا با ،اذان کے اجیتِی لہچے سے اس کا دل ِجِیسے ڈوب شا گِنِا۔ِ
کونِی ص ِروری بات کرنِی تھِی آپ کو؟
ین ،ب ِہِیں نو ،وہ یس پِری ِزیِب کے م نعل ِ
ق نوجھنا تھاِ وہ تھِ ِنک ہے با،،؟ وہ اس کِی
طرف رخ کرنے ہونے نولی۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 141
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم امِ ایمان قاطمہ NOVEL BANK شبِ ہجر کی بارشِ
ئطاہِر وہ تھِنِک ئظِر آِ رہِی ہے مگر وہ تھِنِک ب ِہِیں ہے بلکہ ہم ِمِیں سے کونِی تھِی ت ھِ ِنک
بہِِیں ہے اور تھِنِک ہو تھِی کِِیسے شکتے ہِیِں ا یتے پڑے دھوکے کے ئعدِ ،ئقِِین بہِیِں آبا
کہ جس ایسان پر ہ ِم نے اینا تھروشہ کِنِا اسی ایسان نے ہمِِیںِ دھوکا دبِا ،جِیِِر آپ کےِ
خابدان کِی فظرتِ ِمِیں دھوکہ د یِناِ لکھاِ ہے ،اذان نے طیِزپِہ ابداز ِمِیںِ ہ نکارہِ تھرنے ہونے
کہا۔ِ
سوری مجھے ب ِہِیں ینا تھا کہ پِہ شب ہو خانے گا ،مجھے نو اتھِی بک ِئ ِقِین ب ِہِیں ہوباِ کہ پِری
ِ
ِزیِب کے شاتھ پِہ ہوا ہے اور کرنے والے تھِی میِری ایتِی ِفتِملی والے ِہِیں ،میِرا نو ِ
سوری
تھِی بہت ک ِم پڑ خانے گاِ اس کے دکھ کے آگے ،خ یت نے ت ِم لہچے ِمِیں کہا۔ِ
ضِجنِِح کہہ رہِی ِہِیں آپ آپ کا نورا خابدان تھِی آ کر معافِی ما بگے یب تھِی جو ئقصان آپ
لوگوں نے کِنِا ہے وہ کتھِی نورا ب ِہِیں ہو شکنا ،اعینار جب نوینا ہے با نو اس کے ئقصان کی
تھربانِیِ کونِی ب ِہِیں کر شکنا ،اذان نے بلخ لہچے ِمِیں کہا۔ِ
خ یت شِر جھکا کر لب کا یتے لگی۔ِ
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ِ
ابدر آنِی ہایِنِہ اس لمتے جوڑےِ وجود کے شاتھ اس قدر زور سے بکرانِی کہ اس کے جود کے
ہِی جودہ طی ِ
ق روسن ہو گتے تھے ،اس سے بہلے وہ گرنِی کہ عال ِم اسے بابہوں ِمِیں تھ ِر حکا
تھا۔ِ
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 153
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم امِ ایمان قاطمہ NOVEL BANK شبِ ہجر کی بارشِ
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
اذان جپ خاپ شا گا ِڑی ڈرایِیِو کر رہا تھا کہ اخابک عال ِم اس کِی گا ِڑی کے شا متے آبِا نو
ل گا ِڑی کو گھماِ ِبا اور شڑک پہ گا ِڑی کے باپر زور سے خڑخڑانے ِ۔ اس نے بامشک ِ
واٹ دا فج ِ،وہ جھال کر باہر ئکال اور اطمِِینان سے ش ِگریِٹ شلگانے عال ِم کی خایب پڑھا۔ِ
ل ِہِیں آپ ،ایتِی زبدگی سے یِنِار ب ِہِیںِ ہے کِنِا ،اگر پِرِبکِ پہ لگنا وفت پہ نو کیتِی جو ِبِیں آ
باگ ِ
خانِی آپ کو ،اذان عصے سے نوال۔ِ
بات کرنِیِ ہے ت ِم سے نو اس لتے بِہاں را ستے پہ آکر روکا ،یمہارے گھ ِر کاِ ینا معلومِ ہے
مجھے مگر ِمِیں خاہنا کہ ت ِم جود مجھے ا یتے گھ ِر لے کر خاؤ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 157
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم امِ ایمان قاطمہ NOVEL BANK شبِ ہجر کی بارشِ
کِ یِوں؟ اذان نے جیِرابِگی سے نوجھا۔۔ِ
کِ یِوبکہ مجھے ت ِم سے اور یمہ ِاری ِفتِملی سے بہت ص ِروری بات کرنِیِ ہے ،عال ِم کے اطمِیِنان
تھرے ابداز پہ وہ الجھ گِنِا تھاِ۔ِ
میِرے گھ ِر ف نکشن ہے آج نو ہ ِم شب اسِ لتے سہِر آنے ک ِ
ل گاؤں خا ِبِیں گے نو آپِ
وہاں آکر باتِ کر ِلنِجتے گا ،اذان نے خلِدی سے کہا۔
مجھے اتھِی اور اسی وفت بات کرنِی ہے ،عال ِم نے کہا اورِ تھ ِر ش ِگریِٹ کو باؤں بلے مسلنا ہوا
وہ اس کی گا ِڑی کیِ خایب پڑھا اورِ ڈرا ِییِوبگِ سِیِٹ پہ ِبِیتھ گِنِا۔
یب ک ی ھ ت
اذان لب ِِنِچ کر گا ِڑی کی طرف آبِا اورِ قریٹ سِیِٹ کا دروازہ ھول کر ِِتھ گِنِا۔ِ
ہب
کجھ دپِر ِمِیں گا ِڑی خانے بہچانے را ستے پہ ِچی نو اذان کے چہرے پہ جیِرت کے باپرات
ن
اتھ ِر آنے۔ِ
نو آپ سِچ ِمِیںِ میِرے گھ ِر کا راشنہ خا یتے تھے۔
ودھری کتھِی جھوٹ ب ِہیِں نولنا نو یم ِہِیں جھوٹ لگا کِنِا اذان ج ِ
ودھری ،اِ ِبکِ جِیِِز ِبادِ رکھناِ عال ِم ج ِ
ت
جو کرباِ ڈ بکے کی جوٹ پہ کربا ہے ،عال ِم کی بات پہ اذان نے زور سے لب ھِِینِچ لتے۔ِ
️❤️❤️❤️❤️❤️❤
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
عال ِم کمرے مِِیں داخل ہوا نو ہایِنِہ پِیِِر کیِ مایند اس کی طرف پڑھی اور اسے ِگریِنانِ سے بکڑ کر
اس کے قِریِب ہونِی۔ِ
تم ،ت ِم مجھے خان نوجھ کر اگیور کر رہے ہو با،؟ وہ عصے سے نولی۔ِ
مِِیں ایِسا کِیِوں کروں گا جھونِی نِیِ نِی ،وہ ئگاہِِیں مالنے ئغِیِِر نوال۔
ت ِم میِری طرف د ِبکھ کر بات کرو ،وہ عصے سے خالنِی۔
عال ِم نے اس کی طرف د ِبکھاِ اور اس کیِ آبکھوں سے ئکلتے سعلوں سے گ ھیرا کر ئگاہِِیں ت ھیِِر
گِنِا۔
ِک یِوں کر رہے ہو ت ِم ایِسا میِرے شاتھ ،اس کے لہچے کی نےیسی پہ عال ِم شاکڈ رہ گِنِا تھا۔ِ
تھ ِر وہ اس کِی کم ِر کے گردِ بازو لِیپِیتِی اس کے ِ
سِیتے پہ شِر رکھ کر روِدی۔ِ
ارے کِنِا ہوا جھونِیِ نِی نِی ،بلیِِز رو یِتِے مت ،وہ نے ِجِین ہوا۔ِ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 173
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم امِ ایمان قاطمہ NOVEL BANK شبِ ہجر کی بارشِ
بلیِِز مجھے اگیور مت کرو ،یم ِہِیں ب ِہِیں ینا مِِیں کس قدر نے ِجِین ہوں ،وہ مدہوش لہچے ِمیِں
نولی۔
جھونِی نِی نِی مجھےِ بہت صرور کام ِباد آِ گِنِا ہے مِِیں اتھِی آبا ہوں ،عال ِم نے اسے ِینِجھے
ہنانے ہونے کہا اور پِیِزی سے باہِر کیِ خایب پڑھ گِنِا۔ِ
عالم ،،،وہ ِینِجھے سے ِخنِخ کر نولی مگر وہ ان سنا کربا باہر ئک ِ
ل گِنِا۔ِ
ودھری کے شاتھ ِفیِوم ملک کے ڈپِرے پہ خال گِنِا اور وہاں آیس ِمِیں معاملہ تھ ِر وہ سِہ ِنل ج ِ
ِمزِبد بگڑ حکاِ تھاِ اور ملک کے آد ِمیِوں نے ان پہ گولِنِاں خال ِدی تھِی ،ان کے دو آدمِی
ودھری کو تچا کر
لج ِزجمی ہونے تھے اور عال ِم کے کندھے پہ گوِلی لِگی تھِی وہ عالم سِہ ِن ِ
گا ِڑی ِمِیں ِبِیتھاِ کر وایس ان لوگوں کی طرف بلٹ گِناِ اور ان شب کا تھرکس ئکال کر وہ
ایتِی خِ یِپ کی خایب پڑھ گِنِا۔ِ
وہ جِوِبلی بہنِچ کر سِنِدھا آؤٹ ہاؤس ِمِیں آِباِ اور ہایِنِہ وہاں موجود ب ِہِیں تھِی جس کا مطلب تھا
ل خا خِکی ہے۔ِکہ وہ ہاسپِِین ِ
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
️❤️❤️❤️❤️❤️❤
اذان نے آج خ یت کے شاتھ باہِر آج کاِ بالن یناِ ِبا تھا اور اس وفت دونوں ا ِبک ِرِیسیوریٹ
ِمِیں ِبِیت ھے لنِچ کر رہے تھے۔ِ
اور ت ِم ایتِی ہاپِیِِز یناؤ کِنِا کرباِ یسند ہے یم ِہِیں؟ اذان نے اس کی طرف مجیت باش ئگاہوں
سے د ِبکھتے ہونے نوجھا۔ِ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 180
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم امِ ایمان قاطمہ NOVEL BANK شبِ ہجر کی بارشِ
یس بکس پڑھنا اور یس بکس پڑھنا ،وہ ہولے سے مسکرانے ہونے نولی۔
ہاں بکس مِِیں نو یمہ ِاریِ جوایس کافِی ِزِبادہ مِیِرے شاتھ ملتِی ہے مجھے جو یسند ہے وہ یمہِِیں
یسند ہے ،پِہ بات کافِی ِزبِادہ اپیرسینگِ ہے ہمارے درمِنِان ،اذان نے مسکرانے ہونے
کہا۔ِ
جِی اسی وجہ سے نو ِمِیں آپ کو البک کرنے لِگی۔ِ
صرف البک ،وہِ شرارنِیِ ابداز ِمِیں نوال۔ِ
مجھے ب ِہِیں ینا تھاِ کہ آپ ا یتے فتِی تھِی ہو شکتے ِہِیں جب بہلی بار مالقات ہونِی نو آپِ کا
مجھ پہ پِہ امیِریِشن پڑا کہ آپ بہت کھڑوس ِہِیں ،وہ مسکرانے ہونے نولی نو اذان قہفہ لگا کر
ہیس پڑا۔
وہ تھِی ہاتھ رکھ کر ایتِی ہیسی کبیرول کرنِے لِگی اور تھ ِر دونوں کی ہیسی شا متے کھڑے سِہ ِن ِ
ل
اجمد کو د ِبکھ کر عایب ہو گتِی تھِی۔
،خ یت کا نو خال ایِسا تھا ِجِیسے کانو بدن ِمِیں لہو ب ِہِیں
وہ گ ھیرا کر اتھ کر ک ِھڑی ہو گتِی۔ِ
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
ودھری نے ایتِی اسی جِوِبلی سقِنِد جِوِبلی پرفِی قمقموں سے خگِ مگِ کر رہِی تھِی اور اعظ ِم ج ِ
ِمِیں شا ِدی کے فنکشن رکھتے کاِ ارادہ کِنِا تھا اور آج مہنِدی کا فنکشن تھاِ نو جِوِبلی کو دولہنِ کی
طرح سچاِ ِبا گِناِ تھا۔ِ
پِری ِزیِب نے یِنِار ہوکر ای نا کلِچ اتھاِ ِبا اورِ باہِر ئک ِ
ل آنِی۔۔ِ
ماشاءہللا "شمرہ نے اسے د ِبکھتے ہِی کہا۔ِ"
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
صنِح فجِر باتم وہ اتھا اورِ باشنہ کرکے قارغ ہوا نو ہایِنِہ نے دودھ کا گالس اس کی طرف
پڑھا ِبا۔ِ
نِی لو کام بہت کرباِ ہے ،ہایِنِہ نے کہا۔ِ
میِرا دل خاہنا ہے کہ ت ِم شب کی خان لے لوں مگر ا ِبک جِیِِز ت ِم لوگ تھِی ا جھے سے خا یتے
ہو کہ ِمِیں نے آج بک کتھِی کسی کو فن ِ
ل ب ِہِیں کِنِا ِل ِنکن اس کا جشِر اس قدر پراِ کِنِا ہے کہ
وہ خلتے تھرنے سے تھِی مجروم ہوِ خاباِ ہے ،ت ِم لوگوں کو میِرے خالفِ خانے سے بہلے پِہ
بات سوچ لِِیتِی خا ہتے تھِی کہ ت ِم لوگ میِری گِڑِبا کیِ جوسیِوں پر ڈھاکہ مارنے لگے تھے اور
میِری ِفتِملی کی خانِ لِِیتے خا رہے تھے ِبا تھ ِر ِمِیں نے جو آج بک ت ِم لوگوں پر اجسانِ کتے
ان اجسانوں کو بِاد کر لِِیتے اجسانِ قراموش لوگوں ،وہ عصے سے خنا خنا کر نوال۔ِ
وہ شب لوگ شِر جھکانے ِبِیت ھے تھے۔ِ
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
ہایِنِہ مضظرب سی دروازے کِی طرف د ِبکھ رہِی تھِی نو کتھی سِہ ِن ِ
ل اجمد کے عصے سے
یمتمانے ہونے چہرے کو ،اس کا دل ِبِیتھا خا رہا تھا۔ِ
ل ک ن ل س ع
ال الم ِ ِ ِم "پڑے شرکار ،عا م نے کہا۔ِ "
ودھری نے اس کا ِگریِنان
لج ِیمہ ِاری ہمت ِکِیسے ہونِی مجھ سے یمک خرامِی کرنے کی ،سِہ ِن ِ
بکڑ کر خالنے ہونے کہا۔
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
💓💓💓💓💓💓💓
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ِ
ہتِی تھتھو "وہ پِیِزی سے ہایِنِہ کیِ طرفِ پڑھتے ہونے نولی۔"
گِڑِبا ِکِیسی ہو؟
آپ کو اس سے کِنِا مطلب؟ اور کِیِوں آنِیِ ِہِیں آپ بِہاں ،مجھے آپ سے پِہ امِنِد ب ِہیِں
تھِی کہ آپ میِرے شاتھ دھوکا ِکریِں گی ،دادا شا ِبِیں کا شمجھ آبا ہے کہ وہ ایِساِ کر شکتے
ِہِیں مگر آپ ِکِیسے کر شکتِی ِہِیں ،آپِ ہِی نو کہتِی ِہِیں کہ آپ کی خان ہوں ِمِیں نو ایتِی خان
ل کِِیسے ک ِھ ِنل شکتِی ِہِیں ِ،اگر ان ِمِیںِ سے کسی کو کجھ ہو خابا نو آپِ ا جھے
کے شاتھ ایِسا ک ِھ ِن ِ
💓💓💓💓💓💓💓
عال ِم کی دروازہ کھلتے پہ آبکھ کھلی نو اس نے مِڑ کر د ِبکھاِ نو ہایِنِہ کو شا متے د ِبکھ کر وہ شاکڈِ رہ
گِنِا۔
آپ بِہاں کِنِا کر رہِی ِہِیں؟ وہ کمفرٹ ابار کر پِیِزی سے کھڑا ہونے ہونے نوال۔
معافِی ما بگتے آنِی ہوںِ اور امِنِدِ کرنِی ہوں کہِ آپ میِری ہِر حطا کو معافِ کر دیِں گے۔
ل چِچ ب ِہِیں رہےِ ،مِیںِ آپ کے لتے اینا آپ ،حطا ،معافِی ،پِہ شب آپ کے منہ سے بالک ِ
اہ ِم کب سے ہو گِنِا کہ آپ مجھ باجِیِِز سے معافِی ما بگتے آنِی ِہِیںِ اور مجھے مچاطب تھِی ا یتے
ادب سے کر رہِی ِہِیں؟ وہ طیِزپِہ ابداز ِمِیں نوال۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 216
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم امِ ایمان قاطمہ NOVEL BANK شبِ ہجر کی بارشِ
ض ہوں
ق ہے کہ آپ بارا ِ ِ ،مِیں خایتِی ہوںِ کہ آپ مجھ سے بہت بارا ِ
ض ِہِیں اور آپ کو ج ِ
مجھے آپ پہ کسی تھِی فس ِم کا کونِی تھِی ج ِ
ق بہِِیں ہِِیں نو اس لتے مجھ سے ایِسی بابِِیں کر
کے مجھے تھسالنے کی کوشش مت ِکریِں ،مِِیں آپ کا کتھِی تھِی اعینارِ بہِِیں کر شکنا ،پہ
خانے کب اور کس وفت آپ مجھے دھوکہ دے دیِں۔ِ
اگر دھوکہ دوں نو خان سے مار د ِتجتے گا ،وہ خلِدی سے نولتِی عال ِم کو ا ِبک ب ِ
ل کے لتے
شاکت کر گتِی ِ۔
ماربا اور مربا پِہ شب آپ شب کی ِفتِملی ِک ِنلتے بہت آشان ہوبا ہے با ،جِیِِر اب آپِ آ گتِی
ِہِیں سقِنِد جِوِبلی نو ہ ِم الل جِوِبلی والوں کِی طرح دھوکے سے کام ب ِہِیں لِِیتے ،آپ بِہاںِ
آ ِبِیں ِہِیں نو ابِ بِہاں سے آپ کو ئکال ب ِہِیں شکتے کِیِوبکہ یِیِِوی ہے آپ میِریِ ،ل ِنکن ِمِیں
آپ کو معافِ کر دوں گا اس بات کِی تھِی نوفع مت رکھتے گا کِیِوں کہ ِمِیں جود تھِی ب ِہیِں
خاینا کہ ِمِیں کِنِا کرنے واال ہوں آگے ،وہ شرد لہچے مِِیں نوال اور تھ ِر کیڑے ِجِینج کرکے وہ
یِنِچے با ستے کی ِبِین ِ
ل پہ آبِا نو خ یت نے ہایِنِہ کو نےئقط سنانِی ،اس کی ہِر بات مِِیں سچانِی
تھِ ِنک ہے تھ ِر ِمِیںِ تھِی باشنہ ب ِہِیں کروںِ گی ،وہ منہ تھال کر نولی۔ِ
عال ِم گہرا شایس تھربا اتھ کھڑا ہواِ اور تھ ِر خ یت کے شاتھ با ستے کی ِبِینل پہ آکر ِبِیتھ گِنِا۔
ل گِنِا ،شارا دنودھری اور جواد کے شاتھ زِمِییوں کے لتے ئک ِ کھابا کھانے کے ئعد وہ اعظ ِم ج ِ
ب
و ِہِیں پر گزار کر جب شام کو لوبا نو ہایِنِہ شا متے ہِی ِِیتھِی تھِی ِ۔
ل کِیِوں ب ِہِیں گتِی؟ اس نے باس خا کر نوجھاِ۔ِ آپ آج ہاسپِِین ِ
میِرا دل ب ِہِیں خاہ رہا تھا اور میِرا ذہن ِو یِسے تھِی بہت الجھاِ ہوا ہے اور اگر اس خال ِمِیں
ب
ل خانِی نو ک ِہِیں کسی ِمرِئضِ کو علط پِریِٹ پہ کر ِِیت ھتِی ،ہایِنِہ آہشنہ سے نولی ِ۔
ہوسپِِین ِ
💓💓💓💓💓💓💓
اذان اسے بابہوں کے گ ھیِرے ِمِیں لتے ِبیِتھا تھاِ اور وہِ اس کی شرٹ کے بین کے شاتھ
ک ِھ ِن ِ
ل رہِی تھِی۔
،،،،اذان
جِی خان اذان ،اذان نے پریت کہاِ۔ِ
علی خاجو بہت مجنلف طِیِنغت کے ِہِیںِ ینا ب ِہِیں ابہوںِ نے ایِسا ِکیِوں کِنِا ،آپ نے د ِبکھا
با کہ وہ ا یتے کتے پہ بہت شرم ندہ ِہِیں ،کِناِ ایِسا ب ِہِیں ہو شکنا کہ پِری ِزیِب اورِ وہ مل
خا ِبِیں۔ِ
مزِبدِ دھوکہ ب ِہِیں کھا شکتے ِ،پِری ِزیِب ِی ِنکشٹ ِوِبک اپراڈ خا رہِی ہے وہاں
ل ب ِہِیں ،ہ ِم ِ
بالک ِ
ق تھِی ہو خانے گا ،اذان نے شرد لہچے ِمِیں کہاِ۔ِ سے وایس آنے گی نو ظال ِ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 220
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم امِ ایمان قاطمہ NOVEL BANK شبِ ہجر کی بارشِ
ِل ِنکن۔۔۔ِ
خ یت بلیِِز اس پہ بات بہِِیں ہوگیِ د ِبیس اٹ ،اذان نے کہا۔ِ
اوکے لِ ِنکن عال ِم ِوپِر جِی اور ہتِی تھوتھو کے م نعلق بات کر شکتے کِنِا؟ِ
کِنِا بات کرنِی ان کے بارےِ ِمِیں خاباںِ ،و یِسے پِہ دن ہمارے بارے مِِیں با ِبِیں کرنے
کے ِہِیں ،اذان نے اس کے شِر سے شر ئکانے ہونے کہا۔ِ
ھ ج
بلیِِز با بات نو سن لِِیں ،وہ نجھال کر نولی۔ِ
اجھا سنا یِتِے۔۔۔ِ
عال ِم ِوپِر جِی ہتِی تھوتھو سے بہت مجیت کرنے ِہِیں نو اب ِہِیں ا ِبک دوشرے کے قِریِب ال ِبا
خانے۔
خ یت مانِی لو وہ دونوں ہِِینڈل کر ِلِیں گے ،ت ِم میِرےِ اور ا یتے م نعل ِ
ق بات کرو با ،وہ مجمور
لہچے ِمِیں نوال۔ِ
خ یت نے جھال کر اس کے ِ
سِیتے مکا ماراِ۔ِ
آؤچ مار ڈاال ،،اذان دہرا ہونے ہونے خالباِ۔
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
️❤️❤️❤️❤️❤️❤
کِنِا ہوا اذان پیر ،عال ِم کِنِا کہہ رہے تھے؟ اعظ ِم نے نے ِجِیتِی سے نوجھا۔
ہایِنِہ تھاتھِی کا نوجھ رہے تھے اور کافِی پِریِسان لگِ رہے تھے ،وہ لب کا یتے ہونے نوال۔
ودھری کے باسِ ہِی ہوگی ،ڈرایِیِور کو قون کرو۔ِ
لج ِ ہایِنِہ علی اجمد اور سِہ ِن ِ
ل کِیِوں ہے،؟ خ یت کی آواز پہ وہ شاکت ہو گتے اور اِ ِبک دادا شابِِیں اور خاجو ہاسپِِین ِ
دوشرے کو دِ ِبکھتے لگے۔
کِنِا ہوا ہے ینا ِیتِے با مجھے؟ وہ نےقرِاری سے نولی ِ۔
ادھِر ِبِیتھِِیں آپ ِ،اذان نے اسے کندھوں سے تھام کر صوفے پہ ِبِیتھا ِبا اور اور اس کاِ تِخ
تھنڈا ہاتھ ا یتے ہاتھ ِمِیں لِنِا۔ِ
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
ل جوہ ِدری کو ہوش آ ِبا نو وہِ ماؤف دماغ سے ج ھت کو گھورنے لگے۔ سِہ ِن ِ
میِرا بِِیناِ علی اجمد کِیسا ہے؟ ابہوں نے باس ک ِھڑی ہونِی پرس سے نوجھا۔ِ
شِر وہِ اتھِی بک حظرے ِمِیں ہے ان کو ِبِین گوِلنِاں لِگی تھِِیں اور اِ ِبک دل کے باس
لِگی تھِی جو کہ کافِی حظرباکِ بایت ہونِی ہِیِں ان کے لتے آپِریِٹ کر دبِا گِنِا ہے ِل ِنکنِ وہ
اتھِی بک ہوش ِمِیںِ ب ِہِیں آنے ،پرس نےِ پرو ِفِیس ن ِ
ل ابداز مِِیں کہاِ۔ِ
سِہ ِن ِ
ل اجمد کا ربگِ زردِ پڑ گِنِا۔ِ
مجھے ا یتے بِِیتے کو دِ ِبکھناِ ہے ،وہ اتھ کر ِبِیت ھتے ہونے نولے۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 237
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم امِ ایمان قاطمہ NOVEL BANK شبِ ہجر کی بارشِ
ارے شر آپ پِہ کِنِا کر رہے ِہِیں آپِ کے یِ یِٹ ِمِیں گولی لِگی ہے اور آپِ کے با بکے
کھ ِ
ل خابِِیںِ گے ،پرس نے ہڑپڑا کر کہا۔ِ
بہِِیں ،مجھے ا یتے بِِیتے کو د ِبکھنا ہے جب بک مِِیں اسے بہِِیں د ِبکھوں گاِ مجھے شکون بہِِیں
ملے گا ،وہ ا یتے یِ یِٹ سے اتھتِی ہونِی ِبِیسوں کو دایت پہ دایت جما کر دبانے ہونے باہِر
ئکلتے لگے نو ا ِسی وفت عال ِم اور ہایِنِہ ابدر داخ ِ
ل ہونے۔ِ
پڑے شرکار ،آپ ا تھے ِکیِوں ِہِیں؟ اور شسیِر آپ کو ذرا تھِی اس باتِ کا خِنِال ب ِہِیںِ ہے
کہ پِہ اس خالت ِمِیں خ ِلِیں گے نو ان کے با بکے کھل خا ِبِیں گے ،وہ ب ِ
اگواری سے نوالِ۔
عال ِم میِرا علی کِیسا ہے؟
آپِریِٹ ہو گِنِا ہے ان کاِ اور یس ہوش آ خانے گا نو وہ بالک ِ
ل تھِنِک ہوں گے ،عالم نے
کہا۔ِ
ممِ ،مِیںِ کِنِا کروں گا اگر اسے کجھ ہو گِنِا ،س ِہ ِن ِ
ل اجمد نے نے ِجِین ہو کر نوجھا۔ِ
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
کجھ ب ِہِیں ہو گا مجھے ،مِِیں ایتِی ضخت کا نوراِ خِنِال رکھوں گا اس کے ئعد پِہ میِرا وعدہ ہے
آپ سے ،عال ِم نے کہا۔ِ
ودھری ہاؤس ِمِیں خاکر تھہِر گتے تھے۔ِ
تھ ِر وہ دونوں رات کو ج ِ
عال ِم شرٹ اباِریِں ِمِیں آپ کے زجم د ِبکھ لوں ،ہایِنِہ نے کہا۔ِ
اس کی صرورت ب ِہِیں ہے ہایِنِہ ،وہ خلِدی سے نوال۔
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
ظع
ل کے شا متے گا ِڑی ک ِھڑی کرکے بلنا نو شایِنِڈِ پہ ک ِھڑی ا م ج ِ
ودھری کی گا ِڑی عال ِم ہاسپِِین ِ
د ِبکھ کر جوبک گِنِا۔ِ
بابا ادھ ِر آ ِبِیںِ ِہِیں ،،وہ پڑپڑا ِبا۔ِ
ل کر اسی گا ِڑی کی خایب آِ رہِی تھِی ِ ،اس
تھ ِر اس کی ئگاہ پِری ِزیِب پہ پِڑی جو کہ باہِر ئک ِ
نے خادر سے جود کو کور کِنِا تھا۔ِ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 247
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم امِ ایمان قاطمہ NOVEL BANK شبِ ہجر کی بارشِ
پِری ،،،عال ِم نے اسے ئکارا نو وہ شاکت سی اسے د ِبکھتے لِگی ِ،اس کی آبکھوں کِی شرجِی اس
کے درد و ئکِل نِف کو ینا رہِی تھِی۔
ابہِِیں کجھ بہِِیں ہوگا ،عال ِم نے اس کے شِر پہ ہاتھ رکھ کر کہا۔ِ
،ین ،ب ِہِیں نو ِمِیں ان کے لتے نو پِریِسان ب ِہِیں ہو ِ ،مِیں دوشت کو د ِبکھتے آنِی تھِی بِہاں
وہ ئگاہِِیں خرانے ہونے نولی۔۔ِ
مجھ سے پِہ بات جھنانے کیِ صرورت ب ِہیِں ہے تچے۔۔ ،وہ اس کا ماتھاِ جومتے ہونے نوال۔
ِمِیں سچ ِمِیں انِ کے لتے پِریِسان ب ِہِیں ہوںِ ،مِیں بہت ئفرت کرنِی ہوں بہت ِزِبادہ ِ،وہ
خلِدی سے رخ ت ھیِرنے ہونے نولی۔
جب ا ِبک بار کسی سے مجیت ہو خانِی ہے با نو تھ ِر کتھِی تھِی ئفرت ب ِہِیں ہونِی تچے ،پِہ
بات مجھ سے بہیِر کونِی ب ِہِیں شمجھ شکنا ،مِیِں نے خاہا کہ ِمِیں ا یتے بابا شا ِبِیں اور گھ ِر کے
شارے اقرادِ سے ئفرت کروں ب ِہِیں کر سکاِ ،مِیں نے خاہا کہ ہایِنِہ سے ئفرتِ کروں مگرِ
ب ِہِیں کر سکا ،پِہ ک ِم تخت مجیت جِیِِز ہِی ا ِیسی ہے کہ سو نو شکتِی ہے مرنِی کتھِی ب ِہِیں ِ ،عال ِم
نے نےیسی سے کہا ِ۔
ل سے ئکلی تھِی با اس پرس کا ڈریِس بہن کرِ ،مِیں مطلب پِہ کہ اس دن جب ت ِم ہاسپِِین ِ
نے اور ابہوں نے یم ِہِیں یس اڈےِ پہ د ِبکھ لِنِا تھاِ ،مِیں نے جب کہا کہ ِمِیں بکڑوں نو
ابہوں نے کہا کہ ب ِہِیں عال ِم خانے دو اسے ،تھ ِر اس کے ئعد ابہوں نے مجھے کہا کہ جب
بک ِمِیں گھ ِر ب ِہِیںِ بہنِچ خانِی یب بک مِِیں آپ کے ِینِجھے رہوں ،اس دن وہ ایسان صرف
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
ہایِنِہ گ ِم ص ِم سی کھڑکِی سے باہ ِر د ِبکھ رہِی تھِی جب دروازہ کھلتے کی آواز آنِی نو وہ ِمڑی اور ابدر
ل ہونِی شمرہ کو دِ ِبکھ کر شاکت رہ گتِی۔ داخ ِ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 254
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم امِ ایمان قاطمہ NOVEL BANK شبِ ہجر کی بارشِ
ِکِیسی ہو؟ شمرہ نے باس آکر مجیت تھرے ابدازِ ِمِیں نوجھا نو نےِئ ِقِیتِی سے اب ِہِیں د ِبکھتے
لِگی۔ِ
ب
ایتِی ممی کے گلے بہِِیں لگو گی،؟ شمرہ کی بات پہ اس کی آ کھِِیںِ تھ ِر آنِی اور وہ خلِدی سے
شمرہ کے گلے لگِ گتِی ِ۔
سوری تچے ،،شمرہ نے کہا۔۔ ا ِت ِم ِ
ب ِہِیں ممی جِی ایِسا مت کہتے ،ہایِنِہ نے خلِدی سے کہا۔ِ
خلو یِنِار ہو خاؤ ہ ِم لوگ یم ِہِیں لِِیتے آنے ِہیِں ،شمرہ نے ڈپہ اس کی طرف پڑھانے ہونے
کہا۔ِ
ہایِنِہ نے کھول کر دِ ِبکھا نو بِلنِکِ کلر کی یِ یِٹ کی شاڑھی تھِی اور اس کے شاتھ شال تھِی
تھِی۔
بہن لو اور گھ ِر خ ِلِیں ،شمرہ نے اس کا رجسار تھیتھا کر کہا۔ِ
کب
ہایِنِہ نے شاڑھی بہن کر د ِ ھِی نو الؤز ھوباِ تھا نو اس نے شال اوڑھ کر جود کو کور کر کے
ج ب
ئغور جود کو دِ ِبکھا اور ایتِی لپ اسنک کو ڈارکِ کرکے وہ باہر ئکلی۔ِ
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 257
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم امِ ایمان قاطمہ NOVEL BANK شبِ ہجر کی بارشِ
بہت اجھا ہے پِہ دادا جِی ،عال ِم نے خابدانِی ماال سِیِٹ کو د ِبکھتے ہونے کہا۔ِ
بہت بکواس ہے ِوپِر جِی ،،اذان نے منہ ینا کر کہا۔ِ
یمہ ِاری جوایس بہت گنِدی ہے اذان اور ا یِسے ابِینک سِیِٹ کو صرفِ کونِی خ یت اور مجھ
جِِیسا ہِی خان شکنا ،عال ِم نے مسکرا کر کہاِ۔ِ
اذان نے پرا شاِ منہ ینا لِنِا۔ِ
مجھے ینا ہے آپِ اس خ یت کی وجہ سے پِہ شب کہہ رہے ِہِیں ،وہ خ ِ
ل کر نوال۔ِ
ل سچ کہہ رہا اور اب مجھے کمرے مِِیں خابا ہے ،وہ خلِدی سے نوال اورِ باہر جِی ب ِہِیں ِمِیں بالک ِ
ئکلتے ِینِجھے سے ہلکا شا شب کا قہفہ سنانِی د ِبا۔ِ
سِین سے اس کے جودہ طیق عال ِم مسکرابا ہواِ ا یتے کمرےِ ِمِیں داخ ِ
ل ہواِ نو آگے کے ِ
روسن ہو گتے تھے۔
ارے پِہ کِنِا کر رہِی ِہِیں آپ ایتِی شرِدیِ ہے باہر ،وہ خلِدی سے باس آبِا اور کھڑکی ی ند
کرنے لگا نو ہایِنِہ نے مِڑ کر اس کے گلے مِیِں باب ِہِیں ڈال لی۔ِ
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤
خت ِم شد