Professional Documents
Culture Documents
Hubb by Bint e Masood
Hubb by Bint e Masood
حب
از ب نت مسعود
مک م
ل ناول
ناول بینک و یب پر شا ئع ہونے والے تمام ناولز کے جملہ و حقوق مصنفین کے نام
محقوظ ہے جالف ورزی کی صورت میں قانوئی کارروائی کی جا شکتی ہے۔ اگر آپ ناول
بینک و یب پر ایتی تحرپر ینلش کروانا جا ہتے ہیں نو اردو میں نایپ کرکے ہمارے واٹس
اپ نا ای منل پر سینڈ کردیں۔
E-mail : pdfnovelbank@gmail.com
WhatsApp : 92 306 1756508
کے گانے نے ماحول گرما دنا تھا۔ تیز میوزک کی آواز ،اچھلتے کودنے شراب میں دھت
کلب کی ڈیم البٹ میں لڑکے لڑکیاں چھوم رہے تھے۔۔۔ نار کے کاوتیر پر نلیک حییز
کے اوپر گرے شرٹ اور نلیک سلیوز لیس ہوڈ لتے بییر کا گالس میں چھونے چھونے
سنپ لییا سا متے چھومتے لوگوں کو نےزاری سے دنکھیا داؤد عالم ساہ۔
Tom
نے پوچھا۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 3 of 879
URDU NOVEL BANK
Nothing
what ?
not again....
پوم نے التجا کرنے ہونے کہا۔ جس پر داود عالم ساہ پوم کو کہیا حییر سے اتھا۔
thanks dude .
No need .
yes...
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
،لیدن
کے
common room
No need .
Much batter .
فکر میدی سے زپور نے پوچھا حو اب سیل فون کو کان سے لگانے کھڑی تھی تھر پولی ۔
یس۔۔۔۔
ا بتے نال ناندھتے بیال نے زپور کو دنکھ کر کہا حو اب ابیا حجاب تھیک کرنی مرر سے ب یال کو
دنکھ رہی تھی۔ بیال کے حواب پر زپور نے حیرانی لتے اس کو مرر سے دنکھا۔
? Why
?what
How I can
بیال نے زپور کو دنکھ کر کہا جس پر زپور نے لمیا سایس لیا تھر بیال کو دنکھا۔ حو آنکھوں میں
درحواست لتے زپور کو ہی دنکھ رہی تھی۔
زپور کہتے ہوے روکی۔ جس کو بیال سمچھ گی۔ تھر ب یگ سے انک بییر نکال کر زپور کو دنا۔
جس پر زپور نے بیال کو سوالیہ نظروں سے دنکھا۔
بیال کہہ کر کامن روم سے ناہر چلی گٹی جیکہ بتچھے زپور سوال نامہ دنکھ کر ابیا حجاب
دونارہ سے سنٹ کرنی
reputation of department
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 11 of 879
URDU NOVEL BANK
سوجتے ہوے نارکیگ نک آئ۔ ابٹی بیک کلر کی سکونی نکال کر پونی سے ناہر لیدن مین
سٹی کی طرف مڑگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کے سا متے ابٹی سکونی نارک کر کے زپور نے انک لمیا سایس لیا اور حود میں اعٹماد النی
م شم کن
سا متے نلیو سیشے والی نلڈنگ د ھی حو کہ پو میزلہ عمارت پر ل اور اس کے ناپ پر
ٹ
لکھا پڑے خروف میں
گالس ڈور دھکیل کر زپور اندر گی جہاں نلیو لیدر ابییرتیر نے زپور کو حوسگوار اجساس دالنا۔ حود
میں اعٹماد النی زپور سا متے بتے رسپیسن ڈسک پر گی۔ جہاں پر وابٹ شرٹ اور نلیک
کوٹ میں ا بتے گولڈن نالوں کا حوڑا بیانے میک اپ کتے انک پریش نفوش والی لڑکی زپور
Hi,
4th floorپر ل پفٹ کے رو کتے ہی دروازہ کھوال اور زپور ناہر آئ۔۔۔ سا متے بتے
ب
رسپیسن ڈسک پر ابیا بیانا جہاں پر گراونڈ فلور والے حو لتے میں یٹھی لڑکی نے زپور کو اب پظار
کرنے کو کہا جس سے زپور رسپیسن کے سا متے لگے ہوے لیدر کے صوفے پر بیٹھ کر
ادھر ادھر دنکھتے لگی۔ بب ہی وہاں پر نلیک سکرٹ کے اوپر وابٹ شرٹ اور نلیک
کوٹ پہتے نلیک ہائ ہیل میں نک نک کرنی ا بتے ہاتھ میں لپیسٹ ابیل کا پوٹ بیڈ
نکڑے پریش نفوش میں نالوں کا حوڑا بیاے ابٹی گرے آنکھوں پر گالشز لگاے انک لڑکی
زپور کے سا متے کھڑی ہوئ جس کا زپور نے پورا معابیہ کیا۔ تھر اس کو دنکھ کر مسکرائ۔
sir is inside. Go.لیڈی ماڈل نے کہا اور آفیس کا دروازہ کھوال جس پر زپور
مسکر کر اندر پڑھ گٹی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ف ل ممہم
م پو یہ داؤد عا م ساہ کا ا یس۔۔۔ ہو گا کوئ ساتھ سال کا کوئ پوڑھا۔ حیر ۔۔۔
و یشے نات ہے اس بیدے ۔ حو ابٹی کمال کی تھٹم رکھی ہے ۔ بب ہی بیال ابٹی دپوانی
ہوئ پڑی تھی اتیروپو کے لتے۔ چل زپور ج یام مونانل سنٹ کر اور سوال نامہ دنکھ حو
پوچھتے ہیں۔۔۔۔ حود سے اردو میں نات کرنی زپور آفیس کی تھٹم سے میاپر ہونی پولی حو کہ
ڈارک گرے کلر کی جس میں رانل نلیو کلر میں لیدر کا ابییرتیر تھا۔
افیس بییل کے سا متے ر ک ھے ل یدر کے صوفے پر ابیا بیگ رکھ کر زپور نے ابیا سیل نکال
کر رنکارڈ سنٹ کیا ۔ تھر حود کو اکیلے نانے سوال نامہ دنکھتے لگی۔۔۔۔
What
زپور جیشے جتخی۔۔۔ کہ وہ داؤد عالم ساہ کوئ ساتھ سال کا انکل سمچھ رہی تھی لیکں یہ پو
سال سا بیگ پوحوان نکال۔ابٹی حیرانی پر فاپو نانے زپور پولی۔28
Yes sir
اسارے سے زپور کو بیٹ ھتے کا کہہ کر داؤد زپور کے سا متے بیٹھ گیا۔
ع
اسالم و لیکم شر۔۔۔ افففف مائ مشییک شر۔
ہیلو شر۔۔۔ آی ایم فرم آکسفورڈ پوبیورسٹی پولی پکل سابیس ڈ بیارٹمنٹ۔ زپور نے پہلے اردو
میں سالم کیا تھر روک کر مونانل پر رنکارڈ ان کرنے انگلش میں پو لتے لگی۔ یہ انداز داؤد
کو ابٹی طرف میوجہ کر گیا۔
شر ۔۔۔ زپور نے داؤد کو دنکھا حو ابٹی گرین آنکھوں میں ہلکی شی مسکراہٹ جیکہ جہرہ
سیاٹ لتے زپور کو ہی دنکھ رہا تھا۔
ایم سوری شر۔۔۔ ایس مای فرسٹ نایم۔ زپور نے ہجکجانے ہونے کہا
شر۔۔۔ زپور نے سوال کو دنکھتے ہونے کہا جس پر داؤد نے ابٹی انگلی ہوبیوں پر رکھی
س
سا متے کچھ پریسان شی زپور کو دنکھا حو سوال کو ھتے کی کوشش یں ابیا ہوبٹ ج یا رہی
م مچ
آپ ا بتے پڑے پزیس مین ہیں۔۔۔ ابٹی چھونی عمر میں آپ نے ابیا کچھ چاضل ک یا اور
اب آپ پولییکس میں ہیں۔۔۔ اور لیدن جیشے پڑے شہر کے مییر ین گے ہیں۔۔۔ اس
پر آپ کیا کہیا چاہے گے۔۔۔۔ زپور نے حود کو سیٹھا لتے ہونے داؤد سے انگلش میں
سؤال کیا۔
یہ سب پو مجنت سے بیا ہے۔ مجنت کرنے چاؤ ابیا مقام چاضل کرنے چاو۔ داؤد نے
اعٹماد سے حواب دنا۔
گڈ شر۔۔۔ آپ نے اتھی thirst and hungerپر اپویسٹ کیا ہے۔ جیکہ آپ
کا ابیا پڑا پزیس اٹمیاپر ہے۔ پو اس اپویسٹ کی وجہ۔۔۔۔
شر۔۔۔ انک طرف آپ میں ایساب نت کی چدمت کا چذیہ ہے پو دوشری طرف آپ ا بتے
ہی ڈنڈ کی حو ان کی چدمات آپ کے لتے اس سے انکاری کیوں۔۔۔۔ زپور کے سوال پر
داؤد کے ما تھے پر نل اے جس کو دنکھتے ہوے زپور چلدی پولی۔۔
شر آپ لیدن کے مییر میتخب ہونے ہیں۔۔۔ اور آگے کیا نلین ہیں لیدن کو لے
کر۔۔۔ آپ لیدن کو کہاں دنکھ رہے ہو ا بتے اس مییر کے دورا بتے میں۔۔۔؟؟؟
اس کا پو پہی مظلب ہوا کہ آپ کے ہر کام اور شروس کے بتچھے آپ کے اٹمیالپز کا
رپواڈ چھیا ہے؟؟
یس۔۔۔
شر۔۔۔ اتھی آپ نے کہا کہ ایساب نت کی چدمت کا چذیہ ہونا چا ہتے میں آپ کی نات
سے م پفق ہوں لیکن شر یہ تھی دنکھتے میں آنا ہے کہ ہمارے ہاں یہ چذیہ صرف
دنکھاوے کا ہے۔۔۔ مظلب کہ سوسل میڈنا نک ۔۔۔ اس پر آپ کیا کہیا چاہوں
گے؟؟؟
ن ک ہ پ ق ن ٹ ف م ھ کن
د یتے مس جیام۔۔۔ یں م پر ین یں ر ھیا حو کرنا ہوں وہی د کھانا ہوں ۔۔۔
چھیانے کی کیا صرورت ہے اس میں۔۔۔ اور میں سوسل میڈنا کے مظاپق پہیں نالکل
سوسل میڈنا میرے مظاپق چلیا ہے۔۔۔ آپ ابٹی پرسیلٹی کو ابیا گروم کرو اس سب کی
صرورت نا ہو۔ داؤد کی نات پر زپور آبیا شر ہال گی۔ شر آپ کچھ پرسیل سوال ۔۔۔
اوکے۔۔۔ پوچھیں۔ داؤد کہتے ساتھ ہی صوفے سے بیک لگانے بیٹھ گیا اور زپور کو دنکھتے
لگا حو بییر فولڈ کرکے مارکر سے ہائ البٹ کر رہی تھی۔ بب ہی دروازہ پوک ہوا۔ زپور پر
نظر ر ک ھے ہی داؤد پوال۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 22 of 879
URDU NOVEL BANK
کم ان۔۔۔ جس پر زپور نے شر اتھا کر پہلے داؤد کو تھر آنے والے کو دنکھا۔
Ok sir,
شر پرسیل سوال۔۔۔ آپ ا بتے تیربیس کے ساتھ کیوں پہیں رہتے۔۔۔ زپور نے سؤال
کیا۔
کام کو میتج کرنا مسکل ہونا ہے۔ اشی وجہ سے میں ہر ونک اب یڈ پر ان سے ملتے چانا
ہوں۔۔۔۔ الگ گھر میں رہتے کا ف پصلہ میرا حود تھا۔
شر آج نک آپ کو کسی لڑکی کے ساتھ پہیں دنکھا گیا۔ آپ کا کسی تھی قسم کا کوئ
سکییڈل م پظر عام پر پہیں انا۔
شر کیا آپ گے( )gayہیں۔۔۔ پہیں ایم سوری زپور کہتے ہوے روکی جس پر داؤد کی
آنکھوں کی چمک میں اضافہ ہوا۔
ونل میں آنکو پرو دے سکیا ہوں کہ میں گے پہیں ہوں۔ کم ان سابیڈ ایم سو پو۔ داؤد کی
نات پر زپور کے گال کال ہوے۔
? why
I'm sorry I have to go now .زپور کہہ کر ابیا مونانل اتھا کر بیگ میں
رکھٹی اتھی اور بییر لتے ناہر تھاگی۔
ا بٹ ھے میرا گوڈا پوٹ گیا اس کو okکی پڑی ہے۔ درد کو پرداست کرنی زپور ہمت کرنے
کھڑی ہوی مگر لڑکھڑا گٹی بب ہی داؤد نے زپور کو کمر سے نکڑا اور ابٹی طرف کیا جس سے
زپور داؤد کے سیتے سے لگی۔۔۔ زپور کی کمر پر ہاتھ رکھتے ہونے داؤد نے ا بتے سیتے لگی زپور
کو دنکھا حو حجاب کے ہالے میں آنکھوں کو بید کتے ا بتے ہوبٹ جیا رہی تھی۔
ل یڈی ماڈل نے اندر آنے کہا جس پر زپور چلدیsir it's time to go now.
سے پولی۔
نارکیگ میں ابٹی سکونی کے ناس آئ اور حجاب کے اوپر ہیلمٹ لیٹی سکونی پر بیٹھ کر
ا بتے کیڑے سنٹ کرنی ہییڈل کو نکڑ کے سییڈ د بٹی نارکیگ سے نکلی۔۔۔۔ داؤد کی
نظروں نے دور نک زپور کا بتچھا کیا جیکہ دماغ میں زپور کے سیتے لگتے ،گے والی نات پر
شرما نا ،ہوبیوں کا جیانا اور زپور کی ٹمام نابیں گردش کرنے لگی۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
زپور۔۔۔ یم نے پہت اچھا اتیروپو لیا ہے۔ شر پہت موڈ میں ہے اب۔ میں پو کل
پریساں ہوگی تھی کہ یم کر تھی ناؤ گی نا پہیں۔۔۔۔ لیکن یم نے کر دکھانا۔ کالس میں
آنے بیال نے زپور سے کہا جس پر زپور آبیا شر ہال گی۔
مچھ سے جپییا ہوسکا میں نے کر دنا بیال۔ پوٹ نک نکا لتے ہونے زپور نے ستجیدگی سے
حواب دنا۔
یہ پو ہے نار۔۔۔ یم پہیں چابٹی داؤد عالم ساہ کسی کو اتیروپو پہیں د بیا۔ یہ پو tom
نے اس سے نات کی بب وہ مانا کہی چا کر۔۔۔۔ magazine editorپہت
حوش ہونے ہماری اس کامیانی پر ۔۔۔ اس پوبیورسٹی کے کسی تھی ڈ بیارٹمنٹ کو داؤد
عالم ساہ نے اتیروپو پہیں دنا۔۔۔ اور حب یہ اتیروپو ہمارے ڈ بیارٹمنٹ کے میگزین میں
سا نع ہوگا۔۔۔ ہمارے ربیک میں اضافہ ہوگا۔۔۔ یہ سب ٹمہاری وجہ سے ہوا ہے۔
Thank youزپور۔۔۔ بیال نے زپور کو گلے لگانے ہونے کہا۔
ہمارے ڈ بیارٹمنٹ کی رپوبیسن کا سوال تھا۔۔۔ و یشے تھی اس میں میرا کوی کمال
پہیں۔۔۔ Tomنے شر سے نایم لیا اور یم نے سؤال بیار کتے میں پو یس وہاں گی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 28 of 879
URDU NOVEL BANK
اور ان کے حواب لے ائ۔ زپور نے بیال سے الگ ہونے کہا جس پر بیال مسکرا دی تھر
پولی
یم کٹھی تھی کرنڈٹ پہیں لیٹی ۔۔۔ anyways I'm Soo happy just
cause of you
مان لیا اب لیکچر لے ہم۔ زپور نے بیال کی نات ما بتے ہوے کہا اور پروفیسر کے آنے ہی
ابٹی پوجہ لیکچر کی طرف کی۔
I'm coming ...بیال کہہ کر لیکچر روم سے ناہر چلی گٹی جیکہ زپور نے ا بتے پویس
بیانا شروع کتے۔
م
کالس کے نعد زپور التیرپری چلی گٹی۔۔ا بتے پویس کمل کرنے زپور کو دوپہر ہوگی۔۔۔ جس
سے زپور چلدی چلدی ابیا سامان سمنٹ کر رکھتے ہونے التیرپری سے ناہر آئ اور نارکیگ
میں آنے ہی ابٹی سکونی نکالی۔
نار شر تھامس نے کہا ہے کہ داؤد عالم ساہ کے اتیروپو کے ساتھ اس کی جید نصاوپر
تھی لگے گی۔۔۔ بب ان کا اتیروپو سا نع ہو گا۔
پو یہ کہ داؤد عالم ساہ سے نایم مل گیا ہے۔۔۔ شر تھامس وہی چارہے ہیں
invitationد بتے پو اپہوں نے کہا ہے کہ جس نے داؤد عالم ساہ کا اتیروپو لیا ہے
وہی تھی ساتھ چلے اور میگزین کے لتے نصاوپر لیتے میں مدد دے۔ بیال کی نات سن کر
زپور کی آنکھوں کے ساتھ میہ کھل گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
زپور نے التیرپری کے مین ڈسک پر بجیتے فون کو اتھانا اور پرم انداز میں پولی۔
Ok ...
کیا بیدہ ہے یہ۔۔۔ کیوں کر رہا ہے۔ پہلے حود نالنا سوٹ کے لتے اب چار گھیتے ہو گے
ہیں کسی سے پہیں مال اور نعد میں مچھے کال کی میں آؤ ۔۔۔۔ تھاگ زپور جیام۔ اس سے
پہلے مزند دپر ہو۔ کہتے ساتھ ہی زپور نے سکونی کو ریس دی اور آدھے گھیتے نعد اس نے
ابٹی سکونی Alam shah Enterprises Holdindکی نارکیگ میں روکی۔
انداز میں اچلت دنکھانے ہوے زپور گالس ڈور دھکیل کر اندر تھاگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بیانی ہوں پہلے نانی دو۔۔۔ سایس کو بجال کرنی زپ ِور نے کہا جس پر بیال نے نانی کی پونل
زپ ِور کو دی۔۔۔ زپور نے بیٹھ کر نانی بیا تھر پولی۔
آج شر کارل نے مچھے فری کر دنا پو یم سے نات کی۔ یم پہاں تھی پو میں تھی اگی۔۔۔
اضل نات چھیانے ہوے زپور پولی۔
اچھا کیا۔۔۔ ہم چار گھییوں سے اب پظ ِار میں ہیں۔۔۔ دنکھو کب نالنے ہیں۔۔۔ شر
تھامس اتھی ناہر گی ہیں۔ بیال کی نات سن کر زپور نے شر ہال اور ادھر ادھر دنکھتے لگی۔
جہاں سوٹ کا سارا سنٹ لگا ہوا تھا۔ Alam shah Enterprises
Holdindکے گروانڈ فلور میں بتے ہال میں انک دپوار جس پر گالس بیپییگ ہوئ
تھی۔ اس دپوار کو سوٹ کے لتے magazine editorنے جیا۔۔۔ دپوار سے
تھوڑے فاضلے پر کٹمرا سییڈ پر سنٹ تھا جس کے دابیں چابب سیاٹ البٹ لگی ہوئ
تھی۔ پورے ہال کی دپواریں البٹ گرے کلر کی تھی ۔ جس کی رؤف پر لگا پروجیکیر اور
آنے والی شخصنت لیڈی ماڈل تھی۔۔۔ حو ا بتے مخصوص انداز میں نک نک نک کرنی اندر
آئ۔
.I'm not going anywhere. Call the sirزپور نے غصے میں کہا
جس سے بیال زپ ِور کے کان میں پولی۔
I'm comingجس پر لیڈی ماڈل شر ہال کر کانفریس روم سے ناہر چلی گئ زپور نے
اس کی تیروی کی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Good evening sirزپور نے فرتھ فلور پر بتے داؤد عالم ساہ کے آفیس میں
آنے ۔۔۔ ابٹی ہیڈ حیر پر بیٹ ھے لنپ ناپ پر کام کرنے داؤد عالم ساہ کو کہا۔
آواز میں غصہ اور چکم سے کہتے ساتھ ہی داود عالم ساہ ابٹی کرشی سے اتھ گیا مگر زپور نے
حوف اور داؤد کے چکم نے زپور کو ک یکیا،ا بتے فدم آگے کرنے کی بجاے بتچھے کتے۔ ڈر
دنا۔ تھر ہمت کرنی پولی۔
پو یم چاہٹی ہو حو میں نے کال پر کہا اس کو پورا کروں میں۔ داؤد عالم ساہ کے اردو پو لتے
پر زپور نے حیرت سے داؤد عالم ساہ کو دنکھا حو ابٹی گرین آنکھوں میں مسکراہٹ جیکہ جہرہ
سیاٹ لتے زپور کو ہی دنکھ رہا تھا۔
پولو۔۔۔
ب ججح
خی۔ شر تچے کرنے زپور پولی ۔
چلو آؤ ٹمہارے لتے سوٹ کروانا ہوں۔ کہہ کر داؤد عالم ساہ نے زپور کا ہاتھ نکڑا اور آفیس
سے ناہر آنا۔
م ی ھ ک
شر میرا ہاتھ چھوڑیں ۔۔۔ ا بتے ہاتھ کو تجتے ہونے زپور نے کہا گر زپور کی نات پر
دھیان دنے بیا داؤد ل پفٹ میں داچل ہوا اور بین گراونڈ فلور پر کلک کیا۔
میرا ہاتھ۔۔۔
کلک کی آواز پر ل پفٹ کا دروازہ کھوال اور ا بتے نلیو کوٹ کا بین بید کرنے ہونے داؤد عالم
ساہ نے کانفریس روم میں فدم رکھا ۔۔۔
آدھے گھیتے نک بیال مجیلف پوز بیوانی رہی جس پر عمل داؤد کرنا رہا جیکہ زپور کے دماغ میں
داؤد کے القاظ گھومے۔۔۔ Thers is nobody that give me
commands
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
? Where is the shitا بتے انارٹمنٹ میں آنے کوٹ انار کر غصے سے بتچھے
آنے Tinسے داؤد نے پوچھا۔
Sir she is on the way .ین کہہ کر حپ ہوا جیکہ داؤد کے غصے میں نل
نل اضافہ ہو رہا تھا۔ ادھر ادھر چکر لگانے ہونے داؤد نے ا بتے نالوں میں ہاتھ ت ھیرا۔
I'm here master ..انک نارنک شی پریش لہچے میں آواز ائ۔ جس پر داؤد نے
نلٹ کر آنے والی کو دنکھا۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 42 of 879
URDU NOVEL BANK
داؤد نے انے والی کو کہاYou late ...
داؤد نے کہا اور ا بتے فدم کورنڈور کی سابیڈ پر بتے کمرے میںhmm let's go....
ر ک ھے جس کے بتچھے بتچھے وہ تھی آئ اور دروازہ بید ہو گیا۔
Whoes Master ??
داؤد کے لہچے میں غصہ تھا۔ جید منٹDon't ever touch me again .
کے نعد۔ دروازہ کھوال اور داؤد ناہر آنا حو اب صرف بی نٹ پہتے ہوے تھا۔ حوڑا سییا جس پر
کوئ نال پہیں تھا اور اس کے بتچے بتے ابیس اور کمر پر ناندھی نلیو بی نٹ۔ چھ فٹ کے
فد پر حوب حچ رہا تھا مگر گرین آنکھوں میں غصہ ابتہا کا تھا۔
Tin ?
Yes sir
Ok sir .
کیوں مس جیام۔۔۔۔ کل یم سے مال ہوں کچھ پو ہے یم میں۔ حو مچھے ابٹی طرف نال رہا
ہے۔۔کون ہوں یم ۔۔۔۔ کیوں ٹمہاری موحودگی مچھے سکون سا د بٹی ہے۔۔۔ کیوں؟ حود
سے داؤد نے سوال کیا مگر حواب کوئ پہیں تھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بیال بییرز میں کم دن رہ گتے ہیں کچھ پو پڑھ لو۔ بیال کو لنپ ناپ پر چھکی دنکھ کر کھانا
بیانی زپور نے کہا حو اس وفت ا بتے ہوسیل کے کمرے میں ڈو بیہ لتے کچن میں م یکرونی
بیا رہی تھی۔
یہ لو پہلے کھاؤ تھر کام کرنا۔ میکرونی کی نلنٹ بیال کے ناس کرنے ہونے زپور پولی۔
ٹمہیں پہیں لگیا کہ داؤد عالم ساہ کوئ مسیری ہو۔ میکرونی کو فوک سے اتھانے ہونے زپور
پولی۔
پہیں نار۔۔۔ بتجلر ہے۔۔چھونی شی عمر میں ابیا مقام بیا لیا اور اب بین سال کے لتے
لیدن کا مییر میتخب ہوا ہے۔ اس میں مسیری کہاں سے آئ۔
یم پو کہی گی ہوئ تھی۔۔۔ چلدی کیشے اگی۔ بیال نے کچن سے میکرونی کی نلنٹ کیٹھرین
کے لتے بیار کرنے پوچھا۔
? What
کوئ نات پہیں۔۔۔ آپ دوپوں میکرونی کھاؤ میں زرا پڑھ لوں۔۔۔ کہہ کر زپور ابٹی سییڈی
بییل کی طرف پڑھ گی۔۔۔ زپور کو بیال کی یہ دوست کیٹھرین نالکل تھی یشید پہیں تھی۔
ت
حو ابٹی پولڈ ڈریشیگ سے آنے دن کسی نا کسی مسلے میں ھیسی ہونی ہے اور اوپر سے
اسکا masterجس سے ملتے ہر چمعے کی رات کیٹھرین چانی اور اپوار کی صتح وایس آنی۔
کیا کرنی کیا نا کرنی۔۔۔ زپور کو اس کی پرواہ یہ تھی۔۔۔ پر کیٹھرین کی ایش گرین آنکھوں
سے زپور کو ڈر لگیا حو زپور کو کہٹی کچھ پہیں تھی مگر کیٹھرین کے ہر انک عمل میں جیشے
ی
زپور کے لتے ج تج ہو۔ پر یہ یوں۔۔۔۔ سب سو ٹی زپور نے ا ٹی نک ھولی جیکہ ب ال اور
ی ک ب ج ک ل
کیٹھرین اب ماسیر نامہ کھولے ہوے تھی۔ جس کو نظر انداز کرنی زپور نے ابٹی پوجہ نک
کی طرف کی۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بیک سییک سے بیار ہوا داؤد عالم ساہ نے ا بتے کمرے سے ناہر آنے ین کے حواب میں
کہا اور اوین کچن میں بتے ہوے بییل پر بیٹھ گیا۔ جہاں پر سپف بیلر نے weekly
manueکے مظاپق داؤد کا ناسیہ شرو کیا۔۔۔
Morning Taylor .کہتے ساتھ ہی داود نے ناسیہ شروع کیا۔ بب داؤد کا سیل
بجا اور آنے والی کی کال چلدی سے اتھائ۔
ٹیم ک ی ل ع
اسالم و م تھائ۔۔۔ ا ک ھی ،بیاری اور مدھر سے آواز ی کر سے ا ھری۔
ت ی س ن
س ک ی ل ع
و م ال الم عالیہ۔۔۔ دادو نے کہا۔
تھانی آپ کو ناد ہے نا اس ونک ابیڈ پر مما اور بیا کی ونڈنگ ابیورشری ہے۔۔ آپ مچھے
سابیگ پر لے کر چاؤ گی۔۔پونی سے آنے کے نعد ۔۔۔عالیہ نے سیدھی کہی۔
اس ہفتے میرا مسکل ہے کیونکہ ہاؤس آف کامیز کے ممیرز سے مالفات ہے میری ہے۔
یم عالیان سے کہو وہ لے چانے گا۔
چابیا ہوں۔۔۔ مچھے تھی رات میل کی ہے لیدن مییر ہاؤس نے۔
چم ہ پ ع ن ممہم
م ٹی آپ یں لے کر چاؤ گے ھے۔ عالیہ نے امید کے بخت پوچھا۔
یس۔
Yes, I'm .
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
لیدن مین سیٹی میں صتح کے آتھ بچے آنے چانے والوں کا رش لگا ہوا تھا۔۔ا یشے میں
حب پرنقک سیگیل پر حب ین نے کار روکی بب داؤد کی نظر روڈ کے اس نار بیک سوٹ
پر وابٹ حجاب لتے زپور پر پڑی حو ابٹی سکونی کا نارک کرنی اب اس پر سے اپر رہی تھی۔
تھر سکونی کے پوکس میں سے انک ساپر نکاال جس میں ساند کھانے کا ساماں تھا وہ فٹ
ل م ن
ناتھ پر بیٹ ھے ہونے مجیلف طرنفوں سے ما نگتے ہونے لوگوں یں م کرنے گی۔۔۔ بب
ٹ شق
ہی سگیل گرین ہوا اور ین نے گاڑی آگے پڑھای۔
stop.
۔ wait here
داؤد نے ین سے کہا اور ا بتے گالشز لگا کر کار کا دروازہ کھول کر ناہر آنا۔ جہاں زپور
اب انک سی نٹ کرنے والے سے مل کر اس کو کھانے کا نکس دے رہی۔ جس سے
وہ سی نٹ مین مسکرانا ندلے میں زپور تھی مسکرا دی۔ آگے انک بیگ لڑکی ابٹی کمر کر
گرد رنگ کو تیز تیز گھوما رہی تھی حب زپور اس کے ناس گی بب پوکس اس کے ناس رکھ
دنا۔
Hello Miss Khayam .ا بتے بتچھے وہی لب و لہحہ سیتے زپور فورا سے نلٹی اور
ا بتے سا متے کھڑے ہونے داؤد عالم ساہ کو دنکھا حو آج گرے کلر کے بی نٹ کورٹ میں
نلیو شرٹ کے اوپر گرے البیگ والی نای لگاے گالشز کے بتچھے چھٹی ہوی گرین
آنکھوں سے زپور کو ہی دنکھ رہا تھا۔
داؤد نے آگے چانی زپور کو غصے سے پوچھا۔ جس پر زپور انک نار نلٹی اور داؤد کے ناس آکر
روکی تھر پولی
جی مچھے میرے ethicsکا بیہ ہے شر۔ لیکن مچھے لگیا ہے لیدن کا انک مش ِہور
پزیس مین اور بیا ب یا مییر ا بتے ethicsتھول گیا ہے۔
حود پر فاپو نانے داؤد نے پوچھا جس پر زپور نے ابیا ساپر بتچے رکھا اور سیتے پر ہاتھ ناندھٹی
سیدھی کھڑی ہوی جس سے داؤد اور زپور آ متے سا متے ہوے تھر داؤد کو دنکھتے ہونے زپور
پولی۔
? Sir
اس سے پہلے داؤد کچھ پولیا ین کی آواز پر داؤد نلیا جس پر زپور نے ین کو دنکھا
ین کے پو لتے پر داؤد نے ا بتے نالوں پر ہاتھ ت ھیرا اور نلٹ کر زپور کو دنکھا حو داؤد کو ہی
دنکھ رہی تھی۔
( مس جیام میں آج سام 6بچے ا بتے انارٹمنٹ میں آنکا اب پظ ِار کروں گا۔۔۔ ین ٹمہیں
لیتے ا چاے گا)
)( یم کو آنا ہو گا مس جیام۔ وریہ میں اوں گا۔ جیال رکھیا مس جیام سام میں ملتے ہیں
کہہ کر داؤد سان سے چلیا ہوا ابٹی کار کی طرف گیا جہاں کار کا دروازہ ین کھولے کھڑا
تھا۔ داؤد کے بیٹ ھتے ہی ین نے دروازہ بید کیا اور ابٹی سنٹ پر آنے کار کو سییڈ د بتے
آگے پڑھ گیا۔
Ok sir .
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Yes Zabour .
what...
ok sir..
کارل کے چانے کے نعد زپور ہمت کرنی کھڑی ہوئ ابٹی گھڑی پر نظر ڈالی حو اب ساڑھے
آتھ بجا رہی تھی۔ انک لمیا سایس لے کر حود کو پر سکون کرنی زپور سیاف روم سے ناہر
آئ اور التیرپری میں بتے ہوے سپییگ روم کی طرف گی۔۔۔۔
Miss Khayam .زپور کو دنکھ کر ین نے آبیا ہاتھ داؤد کی طرف کیا اور ابٹی
طرف سے حوش آمدند کہا جس پر زپور نے ابیا شر ہالنا۔
زپور نے کریسی کے طور پر کہا جس پر کارل حوش ہوا جیکہ ا بتے سیاٹ انداز میں داؤد نے
زپور کو دنکھا حو صتح والے سوٹ میں ملیوس تھی۔ زپور کو دنکھ کر داؤد نے ابیا شر ہالنا اور
کارل کی طرف میوجہ ہوا۔ حو زپور کے نارے میں پول رہا تھا
جس پر کارل نے داؤد کو زپور کے آج ڈنل سفٹ کرنے بیانا۔ جس کو سن کر داؤد کے
م
ما تھے پر نل پڑے اور گرین آنکھوں میں غصہ کی لہر آئ اور ا بتے ہاتھ کی یٹھی بید کی۔
حود پر فاپو نانے داؤد نے کہا اور کرشی سے اتھ گیا جس پر ین نے دروازہ کھوال مگر
کمرے سے ناہر چانے سے پہلے داؤد نے زپور کو دنکھا حو ابیا شر چھکانے کھڑی تھی۔
داؤد کے ا یشے چانے پر کارل تھی اتھ گیا جیکہ زپور نے انک لمیا سایس لیا اور ابٹی ڈیسک
پر چلی گٹی ابیا کام پورا کرنی دس بچے سارے سیاف کے ساتھ ناہر ائ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نارکیگ میں آنے زپور نے ابیا حجاب سنٹ کیا اور ہلمٹ لیٹی ابٹی سکونی پر بیٹ ھتے لگی بب
نارکیگ میں کھڑی سکونی کے سا متے نلیک فراری کی ہیڈ البٹ ان ہوی جن کا رخ زپور
اس سے پہلے زپور سکونی سیارٹ کرنی اشی وفت ہیڈ البٹ تھر سے ان ہوئ زپور نے ابیا
ہاتھ آنکھوں پر رکھا تھر پولی۔
چاموشی۔۔۔۔
حواب نا ملتے پر زپور سکونی سے اپری اور کار کا مرر بجانا۔ جس سے مرر بتچے ہوا اور
ڈرابیونگ سنٹ پر بیٹھا داؤد عالم ساہ زپور کے طوطے اڑا گیا۔ حو زپور کو دنکھتے کی بجاے
سا متے دنکھ رہا تھا۔ زپور انک دم سے بتچھے ہوئ لڑکھڑا گٹی اور ڈرنے ہوے ابٹی سکونی کی
طرف چانے لگی۔
زپور کار میں بیٹھو۔ اس سے پہلے زپور آگے پڑھٹی داؤد کے القاظ نے زپور کو متچمد کر دنا۔
داؤد نے دل پرداسیہ ہو کر کہا جس پر ین نے دروازہ کھوال داؤد ناہر انا اور ین نے
ڈرابیونگ سنٹ سمٹھالی اور داؤد کے بیٹ ھتے ہی کار کا رخ انارٹمنٹ کی طرف کیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ع
اسالم و لیکم زپور جیام۔۔۔ کیسی ہیں اپ؟؟؟ پریش لب و لہچے میں اردو پولٹی حییز کے
ی ن
اوپر فل سلیو شرٹ پہتے ،گوری رنگت میں ہلکی گرین آ یں ھے فوش یں نالوں کو
م ن ک ب ھ ک
ٹمہیں کیشے بیہ میں پہاں ہوں۔ عالیہ سے الگ ہونے زپور نے پوچھا۔ جس پر عالیہ مسکرا
دی تھر پولی
NGOگی تھی وہاں سے ٹمہارا بیہ لیا یم ہوسیل پہیں تھی پو پہاں آگئ میں۔۔۔
سمیل۔
وہ پو ہے۔۔۔ اچھا سیو۔ اس ونک اب یڈ پر میرے گھر نارنی ہے اور یم آرہی ہو۔ عالیہ نے
ا بتے بیگ میں سے انک کارڈ زپور کو دنا جس کو نکڑا کر زپور مسکرا دی۔
اور اگر میں نا آؤ پو۔۔۔ ابٹی آنکھوں کو پڑا کرنے زپور پولی۔ جس پر عالیہ کا میہ کھوال۔
پو میں یم کو ٹمہارے ہوسیل سے اتھاوا لوں گی۔ زپور اور عالیہ قہقہہ لگا کر ہیس دی۔
موم ڈنڈ کی سادی کی سالگرہ ہے ۔۔ پوری مسلم کمیوبٹی ہوگی ساتھ میں موم اور ڈنڈ کے
دوست تھی ہوں گے۔
جی تھانی۔۔۔
۔ ok I'm comingکہہ کر عالیہ نے ابیا سیل جپیس میں رکھا اور زپور کو دنکھا
جس پر دوپوں تھر سے مسکرا دی۔
مچھے چانا ہے تھائ آ بیں ہیں لیتے۔۔۔ ٹمہارا اب پظار رہے گا۔ زپور سے ملتے ہوے عالیہ
نے کہا
سوری سوری تھائ۔۔۔۔ کار میں بیٹ ھتے ہوے عالیہ پولی
یم چابٹی ہو مچھے اور تھی کام ہیں اور یم۔۔۔ کار کی بیشتچر سنٹ پر بیٹ ھا داؤد عالم ساہ
نلیک بی نٹ کوٹ میں آنکھوں میں ستجیدگی لتے عالیہ سے کہا۔
چابٹی ہوں تھائ۔۔۔ یس میری پہی دوست رہ گی تھی۔ اس کو کارڈ دے دنا ہے۔۔۔
ہ گ مک م
اب میری گیسٹ لسٹ ل ہو ٹی ہے۔ عالیہ نے کہا جس پر داؤد نے ابیا شر النا
جیکہ کار ڈرابیور کرنا ین چاموشی سے کار کو مین لیدن سٹی میں لے گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Why you don't come with us۔۔۔۔ ہوسیل میں بیار کھڑی بیال
نے زپور سے کہا۔۔۔ حو Saturday night clubچانے کو بیار کھڑی تھی۔
I'm fine here you go and enjoy .زپور نے بچمل سے حواب دنا
Hmmm ...
زپور نے نانی کا گالس کیٹھرین کو دنا حو صوفے کی بیک پر ابیا شرTake this.
ی یب گ گ ت ھ کک ن
ب
ر ھے آ یں موندے ہوے ھی۔ زپور کا الس د تے پر نانی نی کر الس ل پر رکھا
جس پر زپور ابٹی سییڈی بییل پر وایس چلی گٹی کہ بب کیٹھرین پولی
Which type .
( میں پریسان ہوں مچھے پہیں بیہ کہ کیوں ماسیر ایسا کر رہے ہیں)
(ہر ہفتے کو میں اور ماسیر آیس میں بیار کرنے تھے لیکن اب دو ہفتے چل رہا ہے ہیں کہ
ماسیر نے مچھے فون نک پہیں کیا میں اس کو پہت ناد کر رہی ہوں۔ اب میں کیا
کروں)
یہ کیشے لوگ ہیں ہللا جی۔۔۔ میں چابٹی ہوں کہ میں پہت گ پگار ہوں لیکن میں آپ کی
ہمشہ سکر گزار رہوں گی کی آپ نے مچھے انک مسلم گھرانے میں ب یدا کیا چا ہتے جیشے تھی
نعلقات ہوں میرے گھر والوں سے۔۔۔ پر میں مسلم ہوں پہی میری پہجان ہے۔۔۔
آپ کیٹھرین کو دنکھ رہے ہو نا۔۔۔ کیشے انک ایسان کے لتے ناگل ہوئ پڑی ہے جس
سے اسکا کوئ رسیہ پہیں ہے اگر ہے پو جسم کی طلب۔۔۔ حو دو ہفتے اس کو ملی پہیں
پو نے جین ہو گی ہے۔۔۔ ایسا کیوں ہللا ناک۔۔۔۔۔ ساہد اس معاشرے کا اپر ۔۔ نا
ماں ناپ کی پرب نت۔۔۔ کیا ہو سکیا ہے حو مغرب ابیا اندھیرے میں ڈوب گیا ہے ساتھ
میں مسرق کو تھی ڈوپو رہا ہے ۔۔ کیا ہے ابجام ہمارا۔۔۔ بیہ پہیں ۔۔۔۔۔ حود سے
گ چ م ھ کن
سوال حواب کرنی زپور آ یں موند گی اور گہری بیید یں لی ٹی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کنٹ کی نات پر زپور ہیس دی تھر ا بتے پویس لے پر پڑھتے بیٹھ گی۔ آج سیڈے ہونے
کی وجہ سے التیرپری میں رش کم تھا جس کی وجہ سے زپور نے ابٹی ڈپونی آرز شروع ہونے
سے پہلے بییر بیار کر لیا۔ کل سے زپور کے میڈ جیکہ بیال کے فابیل بییرز شروع ہو رہے
ہیں۔
جیشے ہی دو بچے کنٹ نے زپور کو ابٹی سنٹ سمٹھا لتے کا کہا اور اس سے ملٹی التیرپری
سے چلی گٹی۔ زپور نے کارڈ پہن کر نکس کی پرب نب شروع کی۔ وزتیرز کی رکھی ہوئ
کیاپوں کو ان کی چگہ رکھٹی التیرپری کے چاموش کونے میں اگی۔ کیابیں رکھ کر زپور حب
نلٹی پو ا بتے بتچھے داؤد عالم ساہ کو دنکھ کر حونک اتھی اور دو فدم بتچھے ہوئ
کچھ چا ہتے آپ کو۔۔۔ رنک کے جٹم ہونے ہی زپ ِور روکی اور ا بتے سے اتھ فدم دور کھڑے
داؤد عالم ساہ کو دنکھتے لگی حو آج نلیو جپیس کے اوپر وابٹ شرٹ جس کے اوپر بیوی نلیو
سکون ۔۔۔۔ داؤد نے نک لفظی حواب دنا جس پر زپور کی آنکھوں میں حیرانی آئ۔ تھر
ابٹی حیرت پر فاپو نانی پولی جسکا حواب پرکی نا پرکی داؤد نے زپور کی آنکھوں میں دنکھتے ہونے
دنے۔
کام؟
کیڑول میں۔
تیربیس؟؟؟
فٹ۔
پہن تھائ؟
پہیر۔
وفت؟
پہت سا۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 72 of 879
URDU NOVEL BANK
پریسان ہو؟
بیہ پہیں۔
ضدفہ ؟؟؟
دنا۔۔۔
ٹماز؟
پہیں آنی۔
مسجد؟
گیا پہیں۔
کیوں؟؟؟
پہت۔
کیسا اطمییان؟؟؟
دل کا۔۔۔
معلوم پہیں۔۔۔
ایسا کیوں؟؟؟
مممیرے ۔۔۔ بییاس۔۔۔ حواب۔۔۔۔ پہیں ۔۔۔۔ آپ کی ۔۔ نات۔۔۔ کا۔ زپور نے رک
رک کر کہا اور ابیا شر چھکا گی۔
ا بتے بتچھے آواز سن کر داؤد نلیا سا متے انک آدمی آگے چانے کی اچازت لے رہا تھا جس پر
داؤد سابیڈ پر ہوا اور اس کو آگے آنے کی اچازت دی۔ آدمی داؤد اور زپور کے درمیان میں
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 75 of 879
URDU NOVEL BANK
آگیا اور سل پف سے کیابیں دنکھتے لگا مگر مظلویہ کیاب یہ ملتے پر پہلے داؤد کو تھر زپ ِور کو
دنکھا جس کے گلے میں ڈاال التیرپری کارڈ اس کی مسکل آسان کر گیا۔
زپور نے حود کو سیٹھا لتے ہونے مسکرا کر ابٹی چدمت بیش کی اور آدمی کی مظلویہ کیاب
چ س ی ب چت ب
داؤد کے ھے تے رک ک سے نکال کر دی جس پر وہ آدمی م کرا کر ال بب زپور نے داؤد
کو دنکھا حو رکیک کو بیک لگا کر رنلیکس کھڑا تھا جیشے اس سے صروری کام کوئ پہیں اس
کے ناس۔۔۔ تھر زپور پولی
میرے ناس حواب پہیں آپ کے سوال کا۔ آپ کسی ساب پکاپرسٹ کے ناس چاؤ۔
? Why he is not
کچھ سوالوں کے حواب ڈاکیر کے ناس پہیں ہونے داؤد نے نالوں میں ہاتھ ت ھیرنے
ہونے کہا ۔ داؤد کی اس خرکت کو زپور نے دنکھا جیشے مچسوس کیا کہ داؤد حب حب
ڈتیرس ہونا ہے ایسا ہی کرنا ہے۔
پر میرے ناس تھی پہیں ہے۔۔۔ زپور فورا سے پولی اور داؤد کو کراس کرنے آگے چانے
لگی کی بب داؤد نے زپور کا دو بیہ نکڑا حو اس کے کیدھے پر رکھا ہوا تھا۔ جس پر زپور نے
نلٹ کر داؤد کو غصے سے دنکھا۔
چابیا ہوں ٹمہارے ناس تھی پہیں ہے حواب مگر ٹمہارے ناس انک سے ہے۔ جس سے
میں پر سکوں رہا۔۔۔۔ مچھے وہ دے دو۔ شر چھکانے زپور کا دو بیہ نکڑے داؤد نے کہا
ھ ت
جس پر زپور می۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سمچھ کیا رکھا ہے اس نے مچھے۔ میں انک جیٹی چاگٹی ایسان ہوں اور مچھ سے میرا وحود
مانگ رہا ہے۔ کیشے۔ افف میرے ہللا کہی وہ یہ پو پہیں چاہیا کہ میں اس کے ساتھ
رات گزاروں۔۔۔۔ پہیں پہیں یہ پہیں ہو سکیا۔ میں پہاں پڑھتے آئ ہوں۔۔تھاڑ میں
چابیں داؤد عالم ساہ میری طرف سے ۔۔ہللا جی نلیز میری اس ایسان سے دونارہ پہیں
ی گس ن ٰ
ملیا۔۔۔ سکونی کو چالنے ہوے دل ہی دل میں زپور نے ہللا عالی سے دعا کی اور ل
ی ت کن
پر روکی جہاں اس کے پراپر میں انک کار اا کر روکی جس کو دنکھ کر زپور کی آ یں لی
ھ ھ
کیونکہ یہ کار کسی اور کی پہیں نلکے داؤد عالم ساہ کی نلیک فراری تھی ۔
کن
فورا سے پہلے زپور نے ابیا رخ موڑا اور آ یں بید کی۔
ھ
ٰ
ہللا نعالی آپ سے کہا تھا کہ میری مالفات یہ ہو داؤد عالم ساہ سے تھر آپ نے لگیا ہے
کچھ زنادہ ہی دل یہ لے لیا بب ہی اس کو پہاں لے آنے۔۔۔ نلیز معاف کر دو نا۔۔۔
کیا ہوا زپور۔۔۔ دروازے کے تھک بید ہونے سے بیال اوچھلی اور دروازے کی طرف دنکھا
ن ی ت ل ل ھ کک ن
ب
جس کے ساتھ زپور ھڑی آ یں بید کتے متے متے سایس لے رہی ھی ال کے النے پر
ن ک ھ کن
آ یں ھول کر اس کو د کھا۔
Yaa ma I .
کہہ کر زپور نے بییل پر رکھا نانی بیا اور ا بتے بیڈ پر بیٹھ گی۔۔۔ انک غیر اردادی نظر کھڑکی
سے ناہر کی جہاں پر زپور کی سکونی نارک تھی لیکن اس کی دوشری طرف نلیک فراری
تھی کھڑی تھی جس کو دنکھ کر زپور کی آنکھوں تھر سے پڑی ہوئ اور بیڈ سے اوچھلی۔
? Which car
oh that one this is new car of jeeai today is her ..
birthday that's why her rich boyfriend gave her as
a birthday gift
( او وہ والی۔ پو جیا کی نئ کار ہے۔ آج اسکی سالگرہ ہے۔ اشی وجہ سے اس کے امیر
پوانے فربیڈ نے اس کو سالگرہ کا گفٹ دنا ہے)
بیال کہہ کر ا بتے بییل پر بیٹھ گی جیکہ زپور کی سایس میں سایس آنا۔ داؤد عالم ساہ سے
التیرپری میں ہوئ مالفات کو آج پورے نابج دن ہوگے تھے۔۔اس کے نعد سے زپور روڈ پر
داؤد سے نا ملتے کی دعا کرنی۔۔۔ مگر آج نلیک فراری دنکھ کر زپور حونک اتھی۔۔۔ تھر سب
کچھ تھاڑ میں چھو نکتے ہوئ اتھی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ڈنڈ یہ سب آپ نے کیا ہے نا۔۔۔۔ داؤد عالم ساہ نے ا بتے ڈنڈ عالم ساہ کے ناس
چانے پوچھا۔۔ ا بتے کولیگ سے نات کرنے عالم ساہ مسکرا گے۔ تھر اس سے انکسکیوز
کرنے داؤد کی طرف نلتے۔
Bye ...
داؤد کہہ کر مپییگ روم سے ناہر آنا جہاں ین حونکیا کھڑا تھا داؤد کو آنا دنکھ کر نلیو پوتھ
سے سیاف کو بیار ہونے کو کہا۔ داؤد نے ا بتے فدم آگے پڑھانے کی بب ہی وہاں اپرہٹم
ضاحب آنے۔۔۔ حو مییر ہاؤس میں ٹمام بییر ورک کے ابجارج ہیں ساتھ میں داؤد کے
سب تھیک ہے بچے۔۔۔ انک مسفیق آواز اور اس میں چھٹی فکر داؤد کے جہرے پر
مسکراہٹ لے آئ۔
انکل ڈ بٹی بیا رہا تھا کہ ویسٹ لیدن میں ڈرگ کی سیالنی ہونی ہے۔۔۔ اشی وجہ سے
لیدن پولیس سے انک مپییگ ہے وہی چا رہا ہوں۔ گرے بی نٹ کی پوکنٹ میں ہاتھ
ڈا لتے ہونے داؤد نے کہا جس پر اپرہٹم ضاحب شر ہال گے تھر پولے۔
بچے مچھے یم کو انک نات ب یانی ہے وہ یہ کہ ڈ بٹی نے یم کو ڈرگ سیالے کا پو بیا دنا
ہے اس گروہ کا کیوں پہیں بیانا حو آج کل لیدن میں شرگرم ہے۔ لوٹ مار کر رہے
ہیں ان کی وجہ سے مسلم کمیوبٹی میں کافی نفصان ہوا ہے۔ اس نارے میں کیا کرنا
ہے۔
چلیا ہوں انکل نایم کم ہے۔ داؤد کہہ کر ناہر چال گیا جہاں پر پورا سپفٹی سیاف کھڑا اب پظ ِار
میں تھا داؤد کے بیٹ ھتے ہی ین نے ابٹی پوزیسن سیٹھالی اور کاروں کا انک رنال لیدن کی روڈ
پر پروپوکول کے ساتھ دوڑنے لگا۔ سگیل پر کار روکی داؤد نے ابٹی گرین آنکھوں پر سے
جسمہ انارا اور مرر بتچے کیا اور لمیا سایس لیا لیتے آنکھوں کو بید کرکے کھوال پو سا متے
م پہ گ ن
التیرپری تھی۔ نے جیٹی سے ہاتھ یں ٹی ھڑی د ھی حو ا ک بجا رہی ھی جیکہ نارک گ
ی ت ن ک
میں زپور کی بیک سکونی داؤد کو نظر نا آئ۔۔اشی وفت سگیل گرین ہوا اور کار آگے پڑھی
جس پر تھک کر داؤد نے مرر اوپر کر لیا۔
پورے چھے دن ہو چکے ہیں۔ یم کو دنکھا پہیں۔۔۔ مگر ٹمہارے ڈو بتے کی پرماہٹ اب
تھی ان انگلیوں کو مچسوس ہونی ہے ۔۔۔ انک تھیڈی سایس لے کر داؤد نے شر چ ھ پکا۔
I'm sir .
Hmmm ...
If she calls you again than talk to her and say that
if I need her I'll call you back. Untill shout your
mouth
( شر کیٹھرین کال کرنی ہیں اور آپ کے نارے میں پوچھٹی ہے کہ کیا کر رہے ہیں
کہاں ہو آپ اور اس کو کال کیوں پہیں کرنے۔۔۔۔،آپ
جس پر ین ابیا شر ہال گیا اور کار کو پولیس سپیسن روکا پہلے حود ناہر آنا تھر داؤد عالم ساہ
کروفر سے ناہر نکال اور سکیورنی کی مد میں اندر چال گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
زپور۔۔۔ یم پہاں کیا کرنا بچے۔۔۔ آج یم کو عالیہ کے گھر چانا تھا why you
come hereمسسز مارتھا کے پو لتے پر زپور نے ا بتے بتچھے کھڑی ساتھ سالہ مسسز
مارتھا کو دنکھا حو NGOاپر ہے۔ جس میں زپور ونک ابیڈ پر کام کرنی۔ یہ NGO
ٹمام غیر ملکی ناسیدوں کی مدد کے لتے بیانی گٹی ہیں جس میں ان کو لیدن میں بیش
آنے والے ٹمام مسانل کا چل اور ان کے لتے آسابیاں بیدا کرنے میں اہم کردار ادا
کرنا ہے۔ زپور کی عالیہ سے مالفات اشی NGOمیں ہوئ بب سے انکی دوسٹی کی
شروعات ہوئ۔
مچھے پہاں کام تھا غفران کی رہایش میں مسلہ آ رہا تھا میں اشی کے لتے پہاں ہوں۔
اب وہ مسلہ چل ہو گیا ہے۔ یس اب میں نکل رہی ہوں پہاں سے۔۔۔ آپ تھی چل
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 86 of 879
URDU NOVEL BANK
رہی ہیں عالیہ کی طرف۔ زپور نے ا بتے ہونے کا حواز دنا جس پر مسز مارتھا مسکرا دی تھر
پولی۔
NGOسے ناہر آکر زپور نے ابیا سیل دنکھا جہاں پر غفران کا سکریہ کا مشتج آنا ہوا
تھا۔ جس پر زپور ہولے سے مسکرا دی اور سکونی سیارٹ کرکے ہوسیل کی طرف چلی گٹی
سام کے چھ بج چکے تھے جیکہ عالیہ کے ہاں نارنی آتھ بچے شروع ہونی نایم سنٹ کرنی
زپور نے سکونی نارک کی اور ا بتے ہوسیل چلی گٹی۔
یم تھی ساتھ چلو۔۔۔ بیال نے کہا جس پر زپور واش روم سے آنے کے نعد پولی۔
پہیں بیال آپ چاؤ مچھے آج کہی اور چانا ہے مسلم کمیوبٹی میں انک فیکسن ہے وہی چا رہی
ہوں میں۔
اوکے جیشے ٹمہاری مرصی۔ بیال نے کہا اور مرر کے آگے کھڑی ہوکر ا بتے شرجی مانل
جہرے پر نلسن ان لگانے لگی۔ جس پر زپور نے کیٹھرین کو دنکھا تھر پولی۔
? You ok Katharine
زپور نے بیال اور کیٹھرین کے چانے کے نعد عساہ کی ٹماز ادا کی تھر الماری سے ابٹی
نلین چالی کی بٹی بیک فراک جس کے ساتھ حوڑی دار ناچامہ جس کے ساتھ سلک کا
دو بیہ تھا نکال اور پہن کر بیار ہونی حجاب لے کر ابٹی پڑی نلکوں پر مسکارا لگانے ہونے
ہوبیوں پر البٹ لپ اسیک لگائ اور سیکرٹ پرفیوم حود پر سیرے کرنی مونانل اور نارنی
ک ن س م ک
کارڈ ا بتے لچ یں ڈال کر کونی کی چانی لتے ناہر ل پڑی۔
افففف زپور۔ اب یم کیا فراک کے بتچے ا بتے وابٹ سییکرز پہن کر چاؤ گی۔ نارکیگ میں
سکونی پر بیٹ ھتے ہوے زپور نے ا بتے ناؤں د نکھے تھر وایس ا بتے کمرے میں چا کر بیک
ہائ ہیلز نکالی اور ناہر ائ۔
یہ تھیک ہے وہاں چا کر ہیلز پہن لوں گی اتھی سییکرز ہی تھیک ہے ابٹی بیاری سے
س مط م
ین ہونی زپور نے کونی سیارٹ کی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عالم ہاؤس:
مسلم کمیوبٹی کے Aنالک میں بیا نابچ کیال کا عالم ہاؤس پوری مسلم کمیوبٹی میں ابٹی
طرز نعمیر کی وجہ سے پہجانا چانا تھا۔ زپور نے انڈریس پر غور کیا اور اندر چانے والی گاڑپوں
میں ابٹی سکونی لگانی۔۔۔ جہاں انک ہجوم غفیرا لگا ہوا تھا مسکل سے نارکیگ کی چگہ نالش
کرکے زپور نے سکونی نارک کی اور ا بتے سییکرز انارے اور ہیل پہن کر نک نک کرنی
مین ڈور نک آئ جہاں پر انک پورا سکواڈ پورے گھر کے گرد تھیال ہوا تھا۔ رات کی ناربخی
اور اس پر عالم ہاؤس میں لگی روسییاں اور لوگوں کا سور زپور کی ط پعنت پر اپر کرنے اس
کے جہرے پر مسکراہٹ لے آنا۔
کن
اتیریس پر ابیا کارڈ دنکھا کر گیسٹ لسٹ میں ابیا نام د ٹی زپور کا جیک کرنے والے
ھ
مین نے مسکرا کر حیر مقدم کیا جس پر وہ تھی مسکرا دنا تھر پوال۔
سکریہ ۔۔۔
اوکے۔ دابیں طرف اسارہ ملتے زپور اندر چلی گی۔ جہاں پورے الن میں البییگ کا انک
حونصورت اب پظام ہوا پڑا ۔۔۔ الن میں لگے ہوے بییل جس کے گرد وابٹ چالی لگی ہوئ
تھی اور اس کے اوپر پڑا وابٹ تھولوں کا گلدسیہ حونصورت لگ رہا تھا۔ الن کے آخر میں
انک سیتج ب یا ہوا تھا جس پر وابٹ ہی تھولوں سے شجاوٹ کی گی تھی۔۔۔ الن کی انک
طرف پوفے لگا ہوا تھا۔ ٹمام وتیرز مشپعدی سے ابیا ابیا کام کر رہے تھے۔۔۔ پو الن کی
دوشری طرف میوزک ششٹم فل زور سے بج رہا تھا جس پر بجتے والی دھن پر زپور نے ابیا
شر ہالنا ۔۔۔
Hahaha ooo baby our Time has gone this time ....
is your
Good .
You should see Aliya she was asking about you .
Ok .
زپور مسسز مارتھا سے انکسکیوز لیٹی آگے پڑھ گی۔ جہاں پر مسیر ابیڈ مسز عالم ساہ کھڑے
مہماپوں سے مل رہے تھے۔ مسیر عالم ساہ نے نلیک نارنی سوٹ جیکہ مسسز عالم ساہ نے
نلیک ساڑھی پہٹی ہوئ تھی۔ مہماپوں سے حوش دلی سے ملتے مسڑ ابیڈ مسز عالم ساہ زپور
کی آنکھوں میں مسکراہٹ لے آنے۔
ن پ مچ س
آخر کار یم اگی۔۔۔ میں ھی یم ہیں آؤ گی۔ عالیہ کی آواز سن کر زپور لٹی اور ا بتے
سا متے نلیک مکسی پہتے بیک سییک سے بیار عالیہ کو دنکھ کر مسکرا دی تھر پولی۔
اچھا لگا یم آئ زپور۔ آؤ موم ڈنڈ سے ملواؤں یم کو۔ زپور کا ہاتھ نکڑنے عالیہ نے کہا اور
مسیر ابیڈ مسز عالم ساہ کے ناس زپور کو لے گئ۔
موم ڈنڈ۔۔ ان سے ملو مسسز مارتھا کے NGOمیں کام کرنے والی میری دوست زپور
جیام۔۔۔
م ٹ م ک ی ل س ع
ا الم و م شر ابیڈ م۔ اس کے ساتھ ہی زپور نے پوگے اگے کیا حو وہ را ستے یں
لیٹی ہوی ای تھی۔
س ل ک س ک ی ل ع
و م ال الم ۔۔۔ یشے ہو آپ بچے۔ مسز عا م ساہ نے زپور سے م کرا کر پوچھا۔
میں تھیک ہوں ۔ آپ اور مسیر عالم ساہ کو سادی کی سالگرہ میارک ہو۔ مسکرا کر زپور
نے کہا جس پر مسیر عالم نے زپور کو دنکھا مسکرانی زپور ان کے جہرے پر مسکراہٹ لے
ائ۔
میں سمچھ گیا ہوں عالیہ ساہ۔۔۔ یہ وہی زپور جیام ہے جس کی نغرنقیں کرکے آپ نے
میرے کان کھانے ہیں۔۔۔
Hahaha .
زپور اور مسسز عالم تھی مسیر عالم ساہ کے ساتھ ہیس دنے جس پر عالیہ نے میہ بیانا۔
تھر نعد میں حود تھی ہیس دی۔
آپ سے مل کر اچھا لگا زپور ۔۔ کیا کرنی ہیں آپ؟ مسیر عالم ساہ نے پوچھا۔
شر۔۔۔۔
گڈ ۔۔۔
Ma'am .
call me anti..
الہور سے۔
گڈ۔
موم اب تھی کیا لے کر بیٹھ گی ہے او زپور میں یم کو ابٹی دوسیوں سے مالنی ہوں۔
عالیہ زپور کو لے کر چانے لگی بب زپور نے چلدی سے مسیر ابیڈ مسز عالم ساہ سے
اچازت لی جس پر وہ مسکرا گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
? Sir
نلیک نارنی سوٹ پہتے جس پر ڈارک بیک کلر کی البپیں بٹی ہوئ تھی بیک کلر کی نائ
لگاے نالوں کو جیل سے سنٹ کتے میک اپ آریسٹ کے ہاتھوں بیار ہوا داؤد عالم ساہ
نارنی میں چلوہ گر ہونے کو بیار تھا۔
ین نے کار جیشے ہی عالم ہاؤس نارک کی ٹمام بیوز ربیوپرز کے کٹمروں کا رخ کار کی طرف
ہوا۔ انک پرنگ سے داؤد عالم ساہ ابٹی کار سے ناہر نکال اور ٹمام کٹمروں نے اس م پظر کو
چلدی چلدی فید کرنا شروع کیا۔ میڈنا کے سوالوں کو نظر انداز کرنا ابٹی سکیورنی کے
گ ھیرے میں داؤد عالم ساہ الن میں آنا۔
جہاں مسلم کمیوبٹی کے لوگوں نے تھولوں بچھاور کتے ٹمام سکیورنی سیاف کو اسارے سے
بتچھے کرنا داؤد عالم ساہ کروفر سے چلیا ہوا ا بتے موم ڈنڈ کے ناس گیا حو مسکرا کر ا بتے
ہوپہار بیتے کو دنکھ رہے تھے۔
Oo don't say bro I'm hot, dashing little bit ...
okay ..
عالیان ساہ ۔۔ عالیہ ساہ کا خڑواں تھانی۔۔۔ ابٹی مشٹی میں مگن رہتے والے عالیہ سے
ملتے چلتے نفوش میں نلیک نارنی سوٹ میں ابٹی موم کے ناس کھڑا داؤد عالم ساہ سے نات
کر رہا تھا۔ بب ہی وہاں عالیہ آئ۔
تھانی۔۔۔۔۔ آپ کو دنکھ کر اچھا لگا۔ فورا سے داؤد کے گلے لگٹی عالیہ نے کہا جس پر
داؤد نے عالیہ کے شر پر ہاتھ رکھا اور دھٹمے سے مسکر دنا۔
موم آپ نے ا بتے بیار سے نالنا۔۔۔ میری آج رات کی حو میپییگ تھی اس کو ا بتے ہاؤس
آف کامیز کے ممیر عالم ساہ سے کہہ کر چمعے کو کروانا۔۔۔ پو انا بییا ہے میرا۔۔۔ ا بتے
ڈنڈ کو دنکھتے ہوے داؤد نے کہا جس سے ناس کھڑے سب ہی ہیس د بتے۔
دنکھ لو اب ا بتے بیتے سے ملتے کے لتے مچھے سازش کرنی پڑی گی پو کرو گی میں۔ مسسز
عالم ساہ نے کہا جس پر داؤد پوال۔
موم آپ کو مچھ سے ملتے کے لتے کسی سازش کی صرورت پہیں۔ آپ کال کرو اور میں
آپ کی چدمت میں بیش نا ہوں بب کہیا۔۔۔
یہ تھی ہے تھائ۔۔۔ حب تھی آپ سے ملتے چاؤ پو انا میڈیم تھاگا د بٹی ہے یہ کہہ کر
شر از پزی۔۔۔ عالیان ساہ نے انا کی نقل انارنے ہونے کہا جس پر مسیر ابیڈ مسز عالم
ساہ ،عالیہ اور داؤد ہیس دنے۔
اچھا نابیں نعد میں اتھی سب سے مل لو آؤ داؤد اور عالیان۔۔۔ عالم ساہ نے کہا جس کی
تیروی دوپوں نے کی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نا ہللا۔۔۔ اس حوس کو اتھی گرنا تھا مچھ پر۔۔۔ عالم ہاؤس میں آنے ابٹی فراک پر گرے
ہوے حوس کو دنکھ کر زپور نے کہا بب ہی وہاں وابٹ شرٹ کے اوپر نلیک ویسٹ
کوٹ کے ساتھ سکرٹ پہیتے انک پریش نفوش والی وتیریس آئ اور پولی۔
please call the Aliya shah I'm her friend Zabour ..
تھوڑی دپر کے اس وتیریس کے ساتھ عالیہ اندر آئ اور زپور کو دنکھ کر روکی۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 100 of 879
URDU NOVEL BANK
یہ کیا ہوا زپ ِور۔۔۔۔ فراک پر پڑے حوس کے داغ کو دنکھ کر عالیہ پولی۔
سکر یم اگی۔ میری فراک پر حوس گر گیا ہے۔ یم مچھے اب اچازت دو میں چلٹی ہوں۔ زپ ِور
نے فورا سے کہا۔
پہیں نالکل تھی پہیں۔۔۔ یم میرے ساتھ چلو ابیا ڈریس بیدنل کرو۔ عالیہ نے چانے
والی نات پر کہا۔
کوئ نایم پہیں ہوا اتھی دس پہیں بچے۔ آؤ یم کو ڈریس د بٹی ہوں۔۔اتھی حیرنی ہونی
ہے۔ اس میں پہت مزہ آنے گا۔ میں نے ٹمہارا نام تھی لسٹ میں رکھا ہے۔ اوپر
گھوالئ سیڑھیاں خڑھتے ہوے عالیہ نے کہا جیکہ عالیہ کے بتچھے آنی زپور نے پوچھا۔۔
مظلب یہ کہ کیک کٹ کرنے کے نعد ہم سب ماسک پہتے گے اور لسٹ میں جن جن
لڑکیوں کے نام ہی ہیں وہ سب ابٹی ابٹی NGOکو پرزب نٹ کرے گی اورانک انک
کرکے سیتج پر آنی گی۔ تھر ان کو دنکھ کر لوگ حیرنی کرے گے۔۔جس پر آکر پولی جٹم
نا ہللا۔۔۔ مسز مارتھا نے مچھے کہاں تھیسا دنا ہے۔ عالیہ کے چانے کے نعد زپور نے حود
سے کہا اور انک نظر نلیک کلر کی میکسی کو دنکھا جس کے گلے پر بیک کام ہوا پڑا تھا اور
گال کافی ڈ بپ تھا مگر زپور کے حجاب نے سب کور کر د بیا تھا۔ مگر۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نالیوں کی گوبج میں مسیر ابیڈ مسز عالم ساہ نے چار میزلہ وابٹ حوکلنٹ کیک کٹ کیا
انک دوشرے کو کھالنے کے نعد مسسز عالم ساہ نے کیک داؤد کے میہ کے سا متے کیا
جس پر مسکرا کر داؤد نے انک نابٹ لی تھر مسسز عالم ساہ نے وہی کیک عالیان اور
عالیہ کو کھالنا۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 102 of 879
URDU NOVEL BANK
ڈنڈ اب میں چلیا ہوں ۔۔۔ کام ہے مچھے۔ سیتج پر ہونی حیرنی کی بیاری دنکھ کر داؤد نے
فورا سے بیسیر چانے کو کہا بب ہی عالم ساہ پولے۔
تھوڑی دپر اور روک چاو۔۔۔ حیرنی کی لسٹ دنکھ لو تھر چلے چانا۔ جس پر داؤد آبیا شر ہال
گیا اور سیتج کے سا متے رکھی کرسیوں پر عال یان کے ساتھ بیٹھ گیا۔
تھانی حو لڑکی آپ کو یشید آنے بیا د بیا۔ مما سے آگے میں نات کر لوں گا۔ ابٹی آنکھ
دنانے ہوے عالیان نے کہا جس پر داؤد پوال۔
I'm sorry..
Soo, we have
جس پر سب نے نالیاں بجائ اور سیتج پر ماسک پہتے عالیہ آی اور سب کو ہاتھ ہالنا کر
سالم کیا۔
اور اب عالیہ ساہ پر رقم لگائ چائ۔۔۔ حیری ناول کے پو لتے پر انک طرف سے آواز آنی
10ڈالر۔۔۔
50ڈاکر۔۔۔
1000ڈاکر۔۔۔
عالیہ ساہ پر 1000ڈالر لگے۔۔۔ اور عالیہ ساہ آنکا نارتیر مارک ہیں۔ جس پر عالیہ مسکرا
کر سیتج سے بتچے چلی گی اور سب نے نالیاں بجائ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 104 of 879
URDU NOVEL BANK
بیکسٹ ہمارے ساتھ ہیں کیٹھرین ابیڈرسن۔۔۔۔ اس نام پر داؤد نے نظر اتھا کر سیتج
کی طرف دنکھا جہاں کیٹھرین نلیک سوٹ ڈریس میں ڈارک میک اپ میں کھڑی تھی۔
ہاتھ ہال کر سب کو وپو کرنی داؤد کو دنکھتے لگی۔ جیکہ داؤد آبیا شر چھیک گیا۔
80ڈالر۔۔۔
100ڈالر۔۔۔
500ڈالر۔۔۔
750ڈالر۔۔۔ داؤد کو حود پر پولی نا لگانے دنکھ کیٹھرین کو دنکھ ہوا۔ پہاں پر آنے کا
مفصد ہی داؤد سے ملیا تھا مگر اس نے انک نظر ڈال کر دوشری ڈالیا تھی صروری پہیں
سمچھا۔
جی پو کیٹھرین ابیڈرسن آج کی رات آنکا ڈایس نارتیر وجے ہیں اور آپ کی رقم 750ڈالر
ہیں۔ جس کے نعد کیٹھرین سیتج سے اپر گی۔
اس کے نعد بیال آئ جس پر پوم نے رقم لگائ تھر اس کے نعد نابچ لڑکیاں مزند آئ جس
پر عالیان کوئ نا کوئ کمنٹ کرنا اور داؤد کی وارن کرنی نظروں سے حپ کر چانا ج یکہ ان
سب سے داؤد پور ہونے لگا تھا۔ اس سے پہلے داؤد اتھ کر چانا حیری کے القاظ داؤد کو
حیران کر گے۔ وہ جس کو چھ دپوں سے دنکھا پہیں تھا وہ اب پورے کروفر سے داؤد کے
سا متے کھڑی تھی۔
500ڈالر۔۔۔۔
600ڈالر۔۔۔۔
1000ڈالر۔۔۔۔ طرح طرح کی آوازیں آنا شروع ہوئ وجہ زپور کا حجاب میں ماسک
لگانے کھڑے ہونا دوشرا نلیک مکسی میں دھمکیا ہوا زپور کا شرانا ہر انک کو ہیرا کر گ یا۔
پولی میں لگٹی آواز نے داؤد کو ہوش دالنا اور اوبخی آواز میں پوال۔
8000ڈالر۔۔۔ بتچھے سے کوئ پوال جس کے حواب میں داؤد نے رقم پڑھانا اور اوبخی آواز
میں پوال اور اس پولی لگانے والے کو دنکھا حو ماسک لگانے کھڑا تھا۔
انک الکھ ڈالر ۔۔۔ داؤد پوال جس سے پورے الن میں س یانا چھا گیا۔
انک دم سے ابٹی رقم۔ مسسز مارتھا حوشی سے پہال ہوئ جیکہ مسیر ابیڈ مسز عالم ساہ داؤد
عالم ساہ کو دنکھتے لگے حو زپور پر ابٹی رقم لگاے سکوں سے بیٹھا زپور کو دنکھ رہا تھا حو سیتج
پر نلیک مکسی پہتے حجاب کے اوپر ماسک لگاے پروس شی کھڑی تھی۔
داؤد فورا سے بیسیر اتھا اور سب کو نظر انداز کرنا سیتج پر کھڑی زپور کے ناس گیا حو نلیک
فراک میں اس رات کا حصہ لگ رہی تھی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Yaaa she is..I'm Soo happy that she will dance .
زپور کو پہاں دنکھ کر کیٹھرین تھی حیران رہ گی تھی۔ لیکن اس حیرانی میں اضافہ داؤد
کے پولی لگانے پر ہوا پوری حیرنی میں سب سے زنادہ پولی لگی وہ تھی زپور جیام پر اور
لگانے واال داؤد عالم ساہ۔۔۔۔۔
۔ Katharine come
Coming .
حو نابیں کیٹھرین کے دماغ میں آرہی تھی اس کو نظر انداز کرنی بیال کے نالنے پر شر
چھیک کر ڈایس فلور پر ا بتے نارتیر کے ناس چلی گٹی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عالم آپ نے تھی وہی دنکھا حو ہم نے دنکھا۔ مسسز عالم ساہ نے عالم کے ناس کھڑے
عالیان اور عالیہ کو دنکھتے ہونے پوچھا۔
ہاں۔۔۔
یس ڈنڈ عالیان تھیک کہہ رہا ہے۔ زپور اور تھائ آج پہلی نار ملے ہیں۔ اگر کوئ ایسی
ویسی نات ہونی تھائ بیانے صرور۔
عالیہ نے ابٹی کہی جیکہ مسیر ابیڈ مسز عالم ساہ نے سیتج پر کھڑے داؤد عالم ساہ اور زپور
جیام کو دنکھ رہے تھے۔
بجوں یم وہ پہیں دنکھ رہے حو میں اور ٹمہاری ماں دنکھ رہے ہیں۔۔۔وریہ کون کسی پر
امرنکن ڈالر لگانا ہے وہ تھی انک الکھ پو ابٹی راے ا بتے ناس رکھو اور نارنی ابجوانے کرو۔
عالم ساہ نے عالیان اور عالیہ کو کہا اور مسسز عالم کو دنکھ کر مسکرانے حو سا متے داؤد کو
دنکھ کر مسکرا رہی تھی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Hi .زپور کے ناس چانے دھٹمی مگر ابچ د بٹی آواز میں داؤد پوال۔
جی۔ زپور داؤد کو ا بتے پراپر میں دنکھ کر شر چھکا گی۔ سب ڈایسرز نے ابٹی چگہ سیٹھال
لی تھی ۔ بب ہی میوزک بجا داؤد نے ابیا ہاتھ آگے پڑھانا۔۔۔مگر زپور نے ابیا ہاتھ آگے نا
کیا۔
انک دن۔۔۔۔
مچھے ڈایس پہیں کرنا۔۔ شر چھکانے زپور پولی جس پر داؤد نے ہولے ہولے موو کرنا
کبی ن
شروع کیا اور ابیا ہاتھ زپور کی کمر پر رکھتے ہونے ا بتے ناس کیا جس پر زپور کا ٹی آ یں
ھ
موند گی۔
بییلز۔۔۔ زپور نے حب داؤد کا ہاتھ ابٹی گرد کے بتچے پرہیہ حصے پر مچسوس کیا پو اس کی
انگلیوں کی شرشراہٹ سے کیکیانے داؤد کو دنکھ کر پولی مگر داؤد پو جیشے سب تھالنے
ڈایس میں لگا ہوا تھا تھر داؤد نے زپور کو گول گول گھمانا جس سے گ ھیرے دار میکسی
گھوم گی۔ چار سے نابچ نار گھومتے کے داؤد نے آرام سے ا بتے ہاتھ دونارہ سے زپور کی کمر
پر ر ک ھے اور زپور کو دنکھتے لگا حو گھومتے سے ابیا آپ سیدھی کرنی سا متے ا بتے آنکو حصار
ی ن ن کن
میں لتے داؤد عالم ساہ کو دنکھ کر آ یں چھکا گی۔ گرین آ ھوں اور پراؤن آ ھوں ل
م ک ک ھ
ہوا مگر تھوڑی دپر کے لتے۔۔۔۔ جس پر داؤد کی سایشیں تھم گی۔ اور آہسیہ آہسیہ موو
کرنے لگا جس پر زپور داؤد کا ساتھ د بتے لگی۔
میوزک کے جٹم ہونے ہی سب ہی الگ ہو کر نالیاں بجانے لگے داؤد تھی روک گیا مگر
ا بتے حصار سے زپور کو الگ نا کیا جس پر زپور سب کے سا متے شرمیدہ ہوگی۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 114 of 879
URDU NOVEL BANK
مچ س
شر نلیز۔۔۔ ہلکی آواز میں زپور نے کہا جس پر نا ھی سے داؤد نے زپور کو دنکھا۔
کیا؟
مچھے چھوڑیں ۔۔۔۔ کمر سے داؤد کے ہاتھ کی طرف اسارہ کرنے زپور پولی۔
مچھے تھوک پہیں ہے۔۔۔ زپور نے چان خڑوانی چاہی۔ جس پر داؤد نے انک گہری نظر
زپور پر ڈالی جس سے زپور آبیا شر چھکا گی۔
اوکے۔ کہتے ساتھ داؤد نے زپور نے زپور کی کمر سے ہاتھ ہیانے جس پر زپور فورا سے سیتج
سے اپری اور عالیہ کے ناس گی۔ حو مسکرا کر زپور کو ہی دنکھ رہی تھی۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 115 of 879
URDU NOVEL BANK
میڈیم۔۔۔ اس لفظ میں چھٹی شرارت زپور چان گی۔
ملتے ہیں۔ چلدی سے کہٹی زپور ناہرNGO کچھ مت کہیا عالیہ۔۔۔ مچھے گھر چانا ہے۔
کی طرف گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Language .
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نارکیگ میں آنے ا بتے سییکرز پہن کر حب زپور سکونی سیارٹ کرنے لگی بب ین نے
آنے ساتھ ہی زپور سے کہا جس پر زپور نے نارکیگ میں کھڑی داؤد کی کار کو دنکھا جسکا
مرر بتچے تھا۔
داؤد سے دو پوک نات کرنے کا سوچ کر زپور نے کار کا رخ کیا اور مرر کے ناس چھکتے
لگی بب نک کی آواز سے کار کا دروازہ کھوال۔
جیکہ زپور ا بتے دماغ میں سوال پرب نب د بتے لگی حو اس نے داؤد سے کرنے تھے۔ ا بتے
بتچھے آنے پورے سکواڈ کو دنکھ کر زپور نے انک نظر داؤد کو دنکھا حو ا بتے سیل پر مصروف
ب ن
تھا اور ین کار ڈرابیور کرنے میں جیکہ زپور بیدروں کی طرح کٹھی آگے د ٹی پو ھے ۔۔۔
چت ھ ک
? How
Hmmm .
ین کے کار رو کتے ہی داؤد ابٹی طرف کا دروازہ کھول کر ناہر آنا اور ین کو اسارے سے
م پع کرنا زپور کی طرف کا دروازہ کھوال۔
۔ come
چ
ھ ھچ
جس پر کتے ہوے زپور داؤد کے ہاتھ کو نظر انداز کرنی ناہر ائ۔
ل پفٹ کے اندر چانے کا اسارہ کرنے ہونے داؤد نے کہا جس پر ابٹی میکسی اتھاے زپور
نے سییکرز پہتے ل پفٹ میں فدم رکھا جس کے بتچھے ہی دؤاد اندر آنا اور ا بتے فلور کا بین
پریس کیا اور ل پفٹ اوپر چلیا شروع ہوئ۔
اپارٹمنٹ:
ل پفٹ کے دروازے کے کھلتے ہی زپور ناہر آئ جس کے بتچھے داؤد ناہر نکال۔ ین نے آگے
پڑھ کر انارٹمنٹ کا دروازہ کھوال اور سابیڈ پر ہوا۔ بب ہی داؤد کے اسارے پر زپور نے
انارٹمنٹ کے اندر فدم رکھا۔ جیشے جیشے زپور ا بتے فدم آگے پڑھا رہی تھی پورا انارٹمنٹ چدند
بیکیالوجی کی ندولت فٹ واتیریسن سے روسن ہونا شروع ہوا۔
مین ڈور سے انک کورنڈور آگے چا کر ہال میں کھولیا جہاں پر وابٹ لیدر کے صوفے پڑے
ہوے تھے جس کے درمیان میں سیشے کا انک حونصورت بییل تھا۔ صوفے کے ناس
کھڑے ہو کر زپور نے پورے انارٹمنٹ ہر نظر کی۔ انک طرف سے اوپر کو چانی سیڑھیاں پو
دوشری طرف اوین کچن اور کورنڈور کے سا متے صوفوں کے اس نار انک اور کورنڈور تھا
جہاں کمرے تھے۔
بیٹھو۔
کیا لو گی۔ اوین کچن میں بتے بییل کے ناس کھڑے ہونے داؤد نے پوچھا۔
یہ پری نات ہے مس جیام۔۔۔ کھانے کی نات ہونی تھی پو کھانا پو پڑے گا۔ ابیا کوٹ
انار کر کرشی پر رکھتے ہونے ابٹی سلیوز فولڈ کرکے فربج کھو لتے ہونے داؤد پوال۔
پر مچھے پو لگی ہے نا۔ فربج کا چاپزہ لے کر داؤد نے حوس نکاال اور بییل پر رکھتے ہوے
کہا۔
حوس؟
نلیز۔۔۔۔
داؤد نے حوس گالشز میں ڈاال اور دوپوں گالسوں کو ہاتھ میں لتے زپور کے ناس آنا اور
گالس زپور کو دنا جس کو زپور نے نکڑ لیا۔
نالکل۔
سکریہ۔۔۔۔
کونی نات پہیں۔۔۔ زپور کے سا متے صوفے پر بیٹ ھتے ہوے داؤد نے کہا اور حوس کے
چھونے چھونے سپ زپور کو دنکھتے ہونے لیتے لگا تھر پوال
کون سے نات شر۔۔۔؟؟؟ زپور نے حوس کا گالس سابیڈ پر رکھتے ہونے پوچھا۔
ٹمہارے وحود کی روسٹی والی نات۔۔۔۔ داؤد نے نات ادھوری چھوڑی۔ جس پر زپور شرخ
ہوئ۔
میں پہیں چابٹی آپ کیا کہیا چاہ رہے ہو۔ ابٹی پوجہ دپوار کی طرف کرنے ہونے زپور پولی۔
میں سمچھا د بیا ہوں۔ حوس کا گالس سا متے بییل پر رکھ کر داؤد چھونے چھونے فدم لییا
زپور کے ناس انا جس پر زپور کا سایس جسک ہوا۔
مس جیام۔۔۔ آپ کے وحود سے مچھے سکون مال ہے۔۔اپ کی موحودگی مچھے شرسار سا کر
د بٹی ہے۔ میں چاہیا ہوں کہ آپ مچھے ابیا وحود دیں جید دپوں کے لتے۔۔۔
یہ کیا نکواس کر رہے ہو آپ۔۔۔ زپور نے غصے سے کہا اور اتھ کھڑی ہونی جس سے زپور
پر چھکا ہوا داؤد سیدھا ہوا اور ابٹی گرین آنکھوں سے زپور کو دنکھتے لگا۔
چابیا ہوں۔۔۔۔
کیونکہ مچھے ٹمہارے وحود کی روسٹی چا ہیتے۔ اطمییان سے زپ ِور کو ابٹی نظروں کے حصار میں
ر ک ھے ہوے داؤد نے کہا جس سے زپور کا جہرہ گالب کی مابید ہوا اور ابیا غصہ فاپو کرنی
ناہر چانے لگی۔
میں چاہیا پو یم کو مجیور تھی کر سکیا تھا۔ مییر ہوں اس شہر کا۔۔یم سے اچازت اس لتے
مانگ رہا ہوں کہ یم مان چاؤ اور حوش دلی سے میرے ساتھ رہوں۔ وریہ ۔۔۔۔ داؤد کے
تھیڈے لہچے نے زپور کو اپرنل کے ماہ میں کیکیا دنا۔ تھر ا بتے ڈر اور حوف پر فاپو نانے
ہونے مظیوط لہچے میں پولی۔
شر۔۔۔ یہ آپ تھی ا چھے سے چا بتے ہیں اور میں کہ حو آپ مچھ سے چا ہتے ہیں انک
مسلمان ہونے کے ناطے آپ کے نکاح میں آکر دے سکٹی ہوں وریہ پہیں۔۔۔۔ مگر
اس ماحول اور اس کی عالظت نے آپ کے دماغ کو تھی گیدا اور عل پظ کر دنا ہے۔ ہوں
گے آپ مییر مگر میں آپ کے ساتھ ناچاپز نعلق پہیں بیا سکٹی۔ سکون لییا ہے پو پہاں
کے نار تھرے پڑے ہیں۔۔۔ مگر اگر مچھے صرف اشی وجہ سے آبیانے چا ہیتے ہیں کہ جید
دن آپ کے سا متے ابیا جسم دو پو مچھے معاف کریں آپ۔۔۔۔۔ آنکھوں میں ٹمی کب آئ
زپور کو اندازہ نا ہو سکا اور تھرانی ہونی آواز میں ا بتے لہچے کو مزند مظیوط کرنی پولی۔
شر۔۔۔ جسم ۔۔۔ کی۔۔۔ چاہ ۔۔۔۔ سے۔۔۔ پڑھ کر ۔۔۔ من ۔۔۔۔ کی۔۔۔ چاہ۔۔۔
کرو۔ آیسو انکھوں پر پہہ گے جن کو پوبچھتے ہونے زپور نے ابٹی نات چارہی رکھی۔ میں۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 124 of 879
URDU NOVEL BANK
پہیں ۔۔۔ کر سکٹی حو اپ۔۔۔ چا ہتے ہو۔ مچھے معاف کرنا۔ ہللا چافظ کہتے ساتھ زپور
کورنڈور سے ہونی ہونی مین ڈور کھول کر ناہر چلی گی۔
شر۔۔۔۔۔۔ نا چانے کیٹی دپر ہوگی تھی بییل کے ناس کھڑے داؤد کو حو سا متے کھولے
ہوے مین ڈور کو دنکھ رہا تھا ین کی نات پر اس کی طرف میوجہ ہوا۔
جس پر داؤد ہولے سے مسکرا دنا تھر ین کے کیدھے پر ہاتھ رکھتے ہونے پوال۔
Yes Sir .
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یون یورسٹی:
سکر ہللا ناک کا۔۔۔ ین کو بییر پر رکھتے ہونے زپور پولی اور انک نار ابیا بییر دنکھ کر پروفیسر
کو د بٹی روم سے ناہر نکل ائ۔ زپور کے م یڈز اور بیال کے فابیل بییرز ہونے کی وجہ سے
داؤد کی ٹمام ناپوں کو ا بتے دماغ سے نکل کر زپور نے ا بتے بییرز کی طرف پوجہ دی۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 128 of 879
URDU NOVEL BANK
زپور۔۔۔۔ ا بتے نام کی نکار پر ئ نلٹی سا متے کیٹھرین کو دنکھ کر پولی۔
Fine .
غصے سے کہٹی زپور نلٹ کر ناہر چلی گٹی۔۔۔اخر کیٹھرین کے ماسیر سے میرا کا کیا
نعلق۔۔۔۔ اور مارنے کی دھمکی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نا ہللا پہاں پر کیا ہوا۔۔۔۔ روڈ پر ہونے انکشیڈبٹ کو دنکھ کر زپور نے سکونی روکی اور آگے
رش میں گی۔
جہاں پر روڈ انکسڈبٹ کی وجہ سے کافی رش لگا ہوا تھا ۔ جسکو حیرنی ہونی زپور انک
ہپ
اٹمیولپیس کے ناس خی گر اس یں یتے ہونے فران کو د کھ کر زپور کے اوسان حظا
ن غ ل م م ت
ہو گتے۔ حو اس انکشیڈبٹ کا سکار ہوا اب سیتچر پر لہو لہان لییا ہوا تھا۔ انک میل پرس
اس کو فرسٹ انڈ دے رہا تھا۔
ب ج
غفران۔۔۔۔ زپور تجٹی ہوئ اٹمیولپیس میں یٹھی جہاں پر میل پرس فورا سے نلیا اور پوال۔
کچھ زنادہ مسلہ پہیں ہے۔ ہاتھ پر زچم ہے کیونکہ کار نے ہٹ کیا ہے۔
sure..
ہوسییل آنے ساتھ ہی زپور نے ابیا سیل نکال اور کال کے لگتے ہی چلدی سے پولی۔
ٰ
ہیلو مجیٹی۔۔۔ یم ہشییال میں ہو نا۔۔۔ کدھر ہو اب۔
بیاؤ مچھے؟؟؟؟
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 132 of 879
URDU NOVEL BANK
ٰ
لڑکی سایس پو لو۔۔۔ کال کی دوشری طرف مجیٹی پوال۔
میں ہشییال میں ہوں آ بتے کپین میں۔۔۔ پون پون پون۔۔۔۔
ٰ
ہیلو ۔۔۔۔ مجیٹی آگے کچھ پولیا سیل کی پون پون نے کال بید ہونے اسارہ دنا جس پر
ٰ
شر چھ پکا کر مجیٹی نے سا متے ا بتے بیشنٹ کو دنکھا اس سے پہلے مجیٹی وضاحت کرنا
ڈھار کی آواز سے دروازہ کھوال۔۔۔۔
اور ہابیٹی ہونی زپور اندر آئ۔ دروازے کے کھو لتے سے داؤد عالم ساہ کا سکیورنی گارڈ الرٹ
ہونا زپور پر گن نان گیا جیکہ مجیٹی ہابیٹی زپور کو دنکھتے ساتھ ہی ابٹی کرشی سے اتھ گیا
ہاں پو دودھ شرنک پہن اگر گھوڑے پر سوار آئ گی کسی کمرے میں پو ایسا ہی ہو گا
نا۔۔۔ مجیٹی نے ابٹی کرشی پر بیٹ ھتے ہوے کہا اور ساتھ ہی داؤد کو بیٹ ھتے کا کہا۔
تھاڑ میں گیا ٹمہارا سیسن۔۔ ..مجیٹی آفیدی۔۔۔۔ زپور غصے سے جیا جیا کر پولی جیکہ داؤد زپور
کی نات سن کر زپور کو دنکھتے لگا جس کے الگ روپ سے اج داود اسیا ہو رہا تھا ۔ ا یشے
میں داود ابیا درد تھولے نلیک فراک پر گرین حجاب لتے زپور کو ابٹی انکھوں میں سمانے
لگا۔
مجی ٰ
وہاں پر زپور جیام رہیٹی ہے۔ اشی لتے پہیں چانا میں۔ اعٹماد سے ٹی نے کہا
ایم سوری داود شر۔ نعص اوفات یہ بجوں جیسا رویہ ابیا لیٹی ہے۔ ہم ابیا سیسن شروع
کرنے ہیں ۔
ا بتے درد کو پرداست کرنے داود نے کہا کہ میرا جیال ہے مچھے چانا چا ہتے مچھے دوابیان
بیا دو۔
داؤد کے کہتے پر زپور نے داؤد کو دنکھا حو رانل نلیو ب نٹ کوٹ میں بیارا لگ رہا تھا۔ حود کی
سوچ پر لعنت تھتج کر زپور نے مجیٹی کو دنکھا حو اب داؤد کے لتے دوا لکھ رہا تھا۔
مییر ضاحب۔۔۔ کچھ لیدن کی تھی فکر کر لیں۔۔۔ روڈ انکسڈبٹ ہوا ہے جس کے مرنض
پہاں پر تھی آنے ہیں۔ زپور نے داؤد پر طیز کرنے ہونے کہا جس پر مجیٹی نے حونک کر
زپور کو دنکھا حو آنکھوں میں غصہ لتے داؤد کو ہی دنکھ رہی تھی۔
آپ بب کہاں ت ھے حب انکسڈبٹ ہوا ۔۔۔ حب لیدن رو پڑا تھا آپ ساہد کہی مصروف
ہوں گے۔۔۔۔ کسی پرسیل میں۔
زپور پہت ہوا۔ کیا نکواس کتے چا رہی ہوں یم۔ کچھ بیہ تھی ہے یم کو۔ مجیٹی نے داؤد
کے چاموش رہتے پر زپور کو آڑے ہاتھوں ل یا۔
کیا ہوا مجیٹی۔۔۔ کچھ علط پولی میں۔۔۔۔ معصوم بیٹی زپور پولی۔
پہت زنادہ ۔۔۔ مجیٹی کے کہتے پر زپور نے داؤد کو دنکھا جس کے جہرے پر اب درد کا
اجساس تھا جس کو مچسوس کرنی زپور نے شر چھکا لیا۔
ایم سوری۔۔۔۔
شر آپ کو ریسٹ کی صرورت ہے۔ مجیٹی نے زپور کو نظر انداز کرنے ہونے کہا جس پر
زپور نے حونک کر داؤد کو دنکھا۔
میں تھیک ہوں ڈاکیرمجیٹی ۔۔۔ چلیا ہوں۔ داؤد نے مجیٹی سے ہاتھ مالنا اور آرام آرام سے
چلیا سکیورنی گارڈ کی مد میں ناہر چال گیا۔
مجی ٰ
یم میری سمچھ سے ناہر ہو زپور جیام۔۔۔۔ داؤد کے چانے ہی ٹی زپور سے پوال۔
کیا؟
جس روڈ انکسڈبٹ کی یم نات کر رہی ہو وہاں سگیل کے رو کتے ہی داؤد عالم ساہ پر فا نالیہ
چملہ ہوا مگر وہ گولی اس کے نازو کو چھو کر گزر گی۔ ٹمام سکیورنی فورشز نے عالفے کو
گولی والی نات پر زپور کی سایس انکی۔۔۔۔ اور صوفے سے کھڑی ہونی مجیٹی کے ناس گی۔
ایم سوری۔۔۔ میں پو غفران کے لتے آئ تھی وہ تھی زچمی ہوا ہے۔۔اسکا کوئ پہیں
پہاں بب ہی یم سے مدد لیتے آئ میں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پر کس حق سے؟؟؟
مچھے ا یشے پہیں پولیا چا ہتے تھا۔ ساند اس دن کا غصہ اب تھی تھا مچھے بب ہی ا بتے
سا متے دنکھتے ہی میں پول پڑی۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 140 of 879
URDU NOVEL BANK
افف زپور یم ا یشے کام کرنی کیوں ہو جس سے یم کو نعد میں بچھیانا پڑنا ہے۔ ہشییال
کی نارکیگ میں سکونی کے ناس کھڑی ہوکر زپ ِور حود سے سوال حواب کرنی داؤد کے ساتھ
ا بتے رونے پر شرمیدہ کھڑی تھی۔
حیر وہ نات جٹم ہو گی ہے۔ میں انکار کر چکی ہوں اور انک ایسان ہونے کے ناطے مچھے
ان کے حق میں دعا کرنی ہے۔ ہللا ناک داؤد عالم ساہ کو چلد ہی صخت ناب کریں'۔ امین
جس پر بیال ابیا شر ہال گی۔ تھر پولی یم چابٹی ہوں کل میری کاپووکیسن ہے۔ داؤد عالم
ساہ نے انا ہے۔ سارا میڈنا آج ہونے چادنے کو کور کر رہا ہے۔
ہ
ممم ۔ داؤد کے جہرے پر نکل پف کے آنار ناد کرنی زپور ابیا ہی پول سکی۔
چلو سونے ہیں اب۔ کل کا دن پہت اہم ہے میری لتے۔ بیال نے کہتے ساتھ ہی البٹ
آف کی اور سونے لنٹ گی۔
میری دعا ہے کہ آپ تھیک ہوں۔ دل ہی دل میں زپور نے دعا کی اور واش روم چلی
گٹی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Coming .........
چلدی سے نارکیگ سے سکونی نکال کر زپور نے لیدن مین سٹی کی طرف ابیا رخ کیا تھر
بیدرہ منٹ کی ڈرابیونگ کے نعد ابٹی سکونی کو ڈنارٹمنٹ میں نارک کرنی تیز تیز فدم اتھانی
کاپووکیسن ہال میں داچل ہونے جہاں پر اس وفت ابتہا کا ہجوم لگا ہوا تھا۔
رنگ تھرنے کے کیڑے پہتے ڈنارٹمنٹ کے سیوڈبٹ ابٹی آنکھوں میں حواب لتے میزل
ت ک پ یک ن
کے ناس کھڑے ت ھے جہاں پر ان کی پر ل زندگی نا یں ھولے ان کی ظر یں۔
ھ پ یم ک ہ
نلیک حییز کے اوپر رنڈ پوپ اور اس کے اوپر نلیک گاؤ اور نلیک کنپ پہتے میک اپ
کتے بیال شر تھامس کے ناس کھڑی تھی۔
سکر ہے یم اگی۔ حیر میارک زپور۔ زپور کو دنکھتے ہونے بیال پولی اور اس کے گلے لگی۔ جس
پر زپور نے تھی بیال کو گلے لگانا۔
حب سے یم نے داؤد عالم ساہ کا اتیروپو لیا ہے بب سے پورے ڈنارٹمنٹ میں ٹمہاری
دھوم ہے۔۔۔۔ بیال نے زپور کو شر تھامس کے چانے کے نعد کہتے ساتھ ہی گلے لگانا۔
میرا اس میں کوئ کمال پہیں تھا۔ نالکل ٹمہارے گے والے سوال نے مچھے شر داؤد
کے آگے شرمیدہ کر دنا تھا۔
اوووو کیسی شرمیدگی زپ ِور۔۔۔۔ آج نک اس کو کسی لڑکی کے ساتھ پہیں دنکھا گیا نا ہی
کوئ سیکیڈل م پظر پر آنا۔ حیر حو تھی تھا ۔۔۔ یس انک سوال تھا ۔
اچھا زپور یم ابٹی چگہ پر چاؤ اور حب میری ناری آنے پو زور زور سے چالنا یم۔ زپور کو چگہ کا
بیانی بیال نے کہا جس پر زپور مسکر دی۔
داؤد عالم ساہ البٹ گرے بی نٹ کوٹ میں میرون شرٹ پہتے اور نلیک نانی لگاے شر
تھامس سے ملیا ابٹی سنٹ پر بیٹھ گیا جیکہ زپور کی سنٹ داؤد عالم ساہ کے بتچھے فورتھ رو
میں تھی جہاں سے زپور داؤد کا شر دنکھ رہی تھی مگر داؤد زپور کی یسست سے ابجان ابٹی
پوجہ سیتج پر کتے ہونے تھا۔۔۔
سب کو ڈگری داؤد عالم ساہ اور شر تھامس نے د بتے تھی۔ بیال کی آواز زپور کے کاپوں
میں گوبخی کہ حب اس کی ناری آنے پو چالنا ہے۔ جس پر زپور مسکل میں تھی آنا اسکا
چالنا داؤد کو یہ ناپر یہ دے کہ یہ سب اس کی پوجہ کے لتے ہے۔ اس سے پہلے زپور
چالنی بیال کا نام نکارا گیا جیکہ سیتج پر کھڑے داؤد کی نظریں حود پر دنکھ کر زپور کا سایس
جسک ہو گیا۔
ان کو کیشے بیہ چال میں پہاں ہوں۔۔۔۔ زپور نے فورا سے ابٹی پوجہ بیال کی طرف کی مگر
آواز نکلٹی سے انکاری تھی۔ بیال کو داؤد نے ڈگری دی تھر شر تھامس نے کچھ کہا جس
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 145 of 879
URDU NOVEL BANK
پر بیال ،شر تھامس اور داؤد مسکرا دنے۔ اس سے پہلے داؤد کی دونارہ نظر زپور پر ہونی زپور
ابٹی سنٹ سے اتھ گی۔
ہیلو بیال۔۔۔ میری طی پعت تھیک پہیں ہے۔ میں ہوسیل چا رہی ہوں۔۔۔ یم کو پہت
میارک ہو ۔ زندگی میں ایسی پہت شی کامیابیاں یم چاضل کرو۔ بیال کو وایس مشتج کرکے
زپور نارکیگ میں آئ جہاں پر داؤد کی نلیک فراری جیشے زپور کو ہی دنکھ رہی ہو۔ جس کو
نظر انداز کرنی زپور سکونی لے کر ہوسیل چلی گٹی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ok ..
ابٹی سنٹ پر آنے کے نعد داؤد کو یہ فیکسن پور لگتے لگا۔ ہال میں آنے ہی زپور کے
ہونے کے اجساس نے داؤد کو اس کے نازومیں ہونی نکل پف تھال دی اور فیکسن میں دل
لگا دنا تھر سیتج پر آنی بیال کو نار نار سا متے دنکھیا داؤد کو ب یا گیا کہ زپور کی سنٹ کی کہاں
ہے۔ بب ہی سیتج پر کھڑے داؤد نے زپور کو دنکھا حو ہال کی ڈیم البٹ میں حجاب لتے
الگ ہی لگ رہی تھی۔
کیوں تھاگ رہی ہو مچھ سے یم۔۔۔۔ ابیا شر کرشی کی یست سے لگانے ہونے داؤد نے
سوال کیا مگر حواب۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مس زپور جیام۔۔۔۔ میرے جیال سے آپ نے مچھ سے وعدہ کیا تھا ۔ کال پر عالیہ کی
ھ ک ب ن
نات سن کر زپور نے ا ٹی آ یں بید کی۔
میں فیول پہیں کرنی۔ اب جہاں تھی ہو گھر آؤ۔ کھانا رنڈی ہے۔ وریہ عالیہ کہتے ساتھ
ہی روکی۔ جس پر زپور نے تھیڈی سایس لی تھر پولی۔
اب پظار کر رہی ہوں میں۔ عالیہ نے کہتے ساتھ فون بید کر دنا جیکہ زپور نے ابٹی سکونی
دونارہ سے سیارٹ کی اور عالم ہاؤس کی طرف چل دی۔
ہوا کچھ پوں کہ ندھ کو بییر د بتے کے نعد زپور غفران کا بیہ کرنے ہوسیل گی جہاں پر
عالیہ پہلے سے موحود تھی۔ بب عالیہ کو بیہ چال کہ مجیٹی آفیدی زپور کا کزن ہے۔ عالیہ
مجی ٰ ب ت مجی ٰ
بجین سے ہی ٹی آفیدی پر فدا ھی جس کا تحہ زپور اور ٹی آفیدی کو فیہ کی رات ڈپر
ہ ی
کرنے پر ہوا ۔ جس کو زپور کام کی مصروف نت ،بیال کی کاپووکیسن اور داؤد کی نظریں۔۔۔۔
زپور کے ذہین سے ڈپر والی نات نکال گٹی جس پر اب زپور ابٹی سکونی تھاگٹی عالم ہاؤس
چلی گٹی۔
ہاں چابٹی تھی بب ہی آئ ہوں۔۔ و یشے ٹمہاری نئ مصروف نت سے ابجان پہیں میں۔ زپور
نے مجیٹی پر طیز کرنے ہونے کہا
مجی ٰ
ڈپر دودھ شرنک پہن۔۔۔۔ حب چابٹی ہو پو مان تھی لو کہ مں ٹی آفیدی عالیہ ساہ یں
م
ن م کن ھ چ مجی ٰ
اتیرسٹ لے رہا ہوں۔ ٹی نے ک کر زپور کی آ ھوں یں د کھ کر کہا جس پر زپور
ہولے سے مسکرا دی۔
مچھے حوشی ہو گی اگر یم عالیہ سے فلرٹ کرنے بجانے اس کو ا بتے نکاح میں لو۔
ان ساءہللا۔ مجیٹی نے مسکرانے ہونے کہا جس پر زپور نے تھی ایساء ہللا پولی۔
مجی ٰ
اگی یم۔۔۔ نے وفا لڑکی۔ الن میں آنے عالیہ نے کہا جس پر زپور اور ٹی نے عالیہ کو
دنکھا حو ا بتے لییر کٹ نالوں میں سارٹ فراک پہتے ہونے زپور کو دنکھ رہی تھی۔
میری بیاری دوست نے نالنا تھا انا پڑا۔ زپور نے عالیہ سے الگ ہونے کہا۔
آؤ موم ڈنڈ اب پظ ِار کر رہے ہیں۔ عالیہ نے زپ ِور کا ہاتھ نکڑا اور اندر لے چانے لگی تھر روک
مجی ٰ
کر ٹی سے پولی۔
آپ تھی آچابیں۔ جس پر فدا ہونا مجیٹی مسکرا گیا تھر پوال۔
Ok .
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ین نے کار کو مسلم کمیوبٹی کی طرف موڑا سارا سکواڈ لیدن کی روڈ پر رواں ہوا۔ عالم ہاؤس
میں آنے ہی داؤد کو عج نب سا اجساس ہوا جس کو مچسوس کرنا داؤد مین ڈور کھولے مین
کو انک مسکراہٹ د بیا اندر چال گیا جہاں پر سیاف لیڈی داؤد کے آنے کا سن کر اس کے
ول کم کے لتے النی میں آئ اور مسکرا کر پولی۔
Yaa sir .
What ?
Where is Aliya ?
All off .
ok.
داؤد نے کہتے ساتھ ہی ڈابیگ روم میں ا بتے فدم ر ک ھے اور جہرے پر مسکراہٹ لتے حو کہ
صراصر چھونی تھی۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 153 of 879
URDU NOVEL BANK
۔ hello everyone
تھائ۔۔۔۔ عالیہ کہتے ساتھ ہی کرشی سے اتھی اور تھاگ کر داؤد کے گلے لگی۔ جس پر
مسیر ابیڈ مسز عالم ساہ مسکرا کر داؤد اور عالیہ کو دنکھتے لگے۔ عالیہ سے مل کر داؤد نے
ب
مسیر ابیڈ مسز عالم ساہ سے مال بب اس کی نظر دابیں طرف یٹھی شر چھکانے زپور ج یام پر
پڑی جس پر داود کو مسکرا دنا۔ زپور داود سے تھاگ رہی تھی جیکہ اج رات کا کھانا دوپوں
ن مجی ٰ
ساتھ کھانے والے تھے یہ سب سوچ کر داود کو گونا سکون مال جیکہ ٹی آفیدی کو د کھ
مچ س
کر داؤد نے نا ھی سے عالیہ کو دنکھا۔ جس پر عالیہ مسکرا دی۔ اس مسکراہٹ کے
ب پعام کو داود ا چھے سے سمچھ گیا۔
اب کیسی ط پعنت ہے ٹمہاری۔۔۔ مسز عالم نے فکری میدی سے پوچھا کیونکہ ان کے
لہچے میں ماں کی ممیا سامل تھی۔
میں تھیک ہوں موم۔ مسز عالم کا ما تھے حومتے ہونے داؤد نے کہا۔
سکر ہللا ناک۔۔۔ آؤ ہمارے ساتھ کھانا کھاؤ۔ کہتے ساتھ ہی مسز عالم نے دابیں چابب
زپ ِور کے ساتھ بیٹ ھتے کا اسارہ کیا۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 154 of 879
URDU NOVEL BANK
جی موم۔
عالم میرا بییا آج ا بتے عرصے نعد ہمارے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھا رہا ہے اور آپ کیا لے
کر بیٹھ گے۔ مسسز عالم نے عالم ساہ کو پوکا جس پر عالیہ مسکرا دی۔
یم تھی آچاؤ تھوکے کہی کے۔۔۔ عالیہ نے زنان نکلتے ہونے کہا جس پر عالیان نے
عالیہ کے نال کر کھیتچے ۔۔۔
اوچ۔۔۔
ہاں۔۔۔۔ ابٹی سوحو میں گم زپور داؤد کے اس طرح ہاتھ رکھتے پر ہوش میں آنی اوبخی آواز
ن ت ب
میں پولی جس پر داؤد نے ابیا ہاتھ فورا ھے کیا ج کہ سب نے زپور کو د کھا۔
ی چ
زپور بچے آپ تھیک ہو۔ مسز عالم ساہ نے نقکر لتے پوچھا۔
حجخی آ بٹی۔
جی آ بٹی لے رہی ہوں۔ کہتے ساتھ زپور نے سوپ لیا اور بیتے لگی۔
بب ہی سالد لیتے کے پہانے داود زپور کی طرف ہوا اور اس کے کان کے ناس پوال۔
اس دن نا شہی اج رات کا کھانا پو ساتھ کھا رہے ہیں ۔ اس لمچے کا سکریہ زپور جیام حو
یم نے مچھے میری فٹملی کے ساتھ دان کتے ہیں ۔ داود کی نات پر زپور نے داود کو دنکھا
عالیہ کیا لگ رہا ہے۔۔۔ عالیان نے چھک کر اھسیہ آواز میں کہا۔
ناگل لڑکی میں تھائ اور زپور کی نات کر رہا ہوں ۔ عالیان نے سا متے کھانا کھانے داؤد اور
زپور کو دنکھتے ہونے کہا۔ جس پر عالیہ نے تھی دوپوں کو دنکھا۔ جہاں زپور البٹ گرے
حجاب پر نلیو سوٹ ڈالے شر چھکانے سوپ نی رہی تھی وہی وابٹ شرٹ میں جس کے
نازو اب فولڈ تھے فوک سے سییک کھانا داؤد عالم ساہ۔۔۔
ھ کن
کیا لگیا ہے عالیہ۔۔۔ دوپوں کو د ٹی عالیہ سے عالیان نے پوچھا۔
کوئ مانے نا نا مانے۔۔۔ زپور اور داؤد تھائ کے درمیان کچھ ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شسر۔۔۔ کابیٹی آواز میں زپور پولی مگر داؤد اس کی طرف میوجہ پہیں تھا جس پر زپور تھر
سے پولی
شسسر۔۔۔ میرا گھییا۔ درد پرداست کرنی زپور ہمت کرنی پولی جیکہ سب اتھ کر ناہر چلے
گتے جیکہ ا بتے گھیتے پر داؤد کی گرفت نے زپور کو اتھتے پہیں دنا۔
حو اتھی اندر آنے واال ہے اس کے آنے سے پہلے مچھے پہاں سے لے چاؤ۔ وریہ یم میرا وہ
روپ دنکھو گی حو کسی نے پہیں دنکھا۔ مظیوط لہچے میں داؤد نے کہا جس پر زپور نے پہلے
ناہر کی طرف چانے را ستے کو تھر داؤد کو دنکھا۔
میں کیشے۔۔۔۔۔
Ok ok ok I am ...
You .....
نازو پر لگیا زور دار فوک کچے زچم کھول گیا جس سے داؤد کی شرٹ الل ہونا شروع ہوئ
اور درد پرداست کرنا داؤد جتجا۔
زپور کہتے ساتھ کھڑی ہوئ اور داؤد تھی ہمت کرنا کھڑا ہوا بب ہی سب اندر آنے۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 160 of 879
URDU NOVEL BANK
کیا ہوا؟
کیشے لگی؟؟؟؟
داؤد نے سب کی ناپوں کو نظر انداز کیا اور شر چھکانے کرشی بتچھے کرنا آگے پڑھا۔
میں لے چانی ہوں آپ کو فرسٹ انڈ کے لتے۔ زپور حو داؤد کی نازو سے نکلتے حون سے
پریسان تھی فورا پولی۔
ب مجی ٰ
زپور میں دنکھیا ہوں۔ آپ شر میرے ساتھ آ یں۔ ٹی نے ہتے ساتھ ہی داود کو کڑا اور
ن ک
عالیان کے بیانے پر داؤد کو اس کے کمرے میں لے گیا۔
پوارد نے عالم ساہ سے داؤد کے نارے میں پوچھا جس کا حواب د بتے عالم ساہ نے پوارد
کو بیٹ ھتے کو کہا۔ جس پر وہ بیٹ ھا گیا بب ہی وہاں عالیان آنا اور پوال
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 161 of 879
URDU NOVEL BANK
۔ I'm sorry Andy Uncle now bro feeling better
سب نے چاموشی سے کھانا کھانا جس میں مجیٹی تھی سامل تھا۔۔۔زپور کی تھوک داؤد کے
حون کو دنکھ کر اڑ گی۔ دل نے جیشے اس کو دنکھتے کی آرزو کی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مجی ٰ
شر کیشے ہیں اب؟ ہوسیل چانے کو النی میں کھڑی زپور نے ٹی سے پوچھا۔
کن
یہ اس کو مارنے سے پہلے سوجیا چا ہتے تھا زپور جیام۔۔۔ مجیٹی کی نات پر زپور کی آ یں
ھ
یم ہوی ۔ تھر تھرانی آواز میں پولی۔
واٹ۔۔۔ یم ناگل ہو کوئ زچمی ایسان کیوں چاہے گا کہ اس کو دونارہ سے مارا چانے۔
مجیٹی نے تیز آواز میں پوچھا۔
سب تھیک ہے نا؟ عالیہ نے النی میں آنے پوچھا جیکہ نافی سب داؤد سے ملتے اس کے
کمرے میں گے اور عالم ساہ ابیڈی انکل کے ساتھ سییڈی روم میں تھے۔
ن مجی ٰ س م چ ممہ
م لیا ہوں یں۔ ڈپر کے لتے کریہ عالیہ۔ ٹی نے عالیہ کی نات کو ظر انداز
کرنے ہونے کہا
کوئ نات پہیں۔۔۔ مچھے اچھا لگا کہ آپ دوپوں آنے۔ عالیہ نے مسکرانے ہونے کہا
جیکہ زپور مسکرا تھی نا سکی اور حپ رہی۔
ک ن ک مجی ٰ
میں نکلیا ہوں تھر۔۔۔ ٹی ہتے ساتھ ناہر ل گیا۔
چانا صروری ہے میرا عالیہ تھر کٹھی۔ ا بتے آیسو اندر انارنی زپور نے کہا عالیہ سے ملٹی ناہر
چلی گٹی۔
سب کو میں علط لگٹی ہوں جیکہ شر نے حود کہا تھا مارنے کو مچھے اس آنے والے
ایسان سے نا ملتے کے لتے۔۔۔۔۔
پر شر اس ایسان سے کیوں پہیں ملیا چا ہتے تھے جیکہ ان کے گھر والے پڑی حوشی سے
ملے؟؟؟؟ سب سوجٹی تیز تیز فدم اتھانی زپور ابٹی سکونی کے ناس آئ اور اس پر سوار
ہونی ا بتے ہوسیل چلی گٹی۔
ا بتے روم کا دروازہ کھول کر زپور اندر آئ پر سا متے کیٹھرین کو بیٹھا دنکھ کر روکی حو پرنل
ک ت ٹیب
سلیو لیس شرٹ میں جپیس پہتے واین کا گالس لتے ھی ہونی ھی ھر ھرین پولی
ٹی ت
)( مچھے پہیں بیہ ٹمہارا ماسیر کون ہے اور یم ہر نار مچھے الزام د بٹی ہو۔
میں ہر نار دو گی زپور۔ کیونکہ یہ یم ہو جس کی وجہ سے ماسیر مچھے نظر انداز کرنا ہے۔
مچھے کونی دلچشٹی پہیں ۔ میں تھک گی ہوں سونا چاہٹی ہو۔
کیٹھرین نے واین کا سپ لیتے ہوے کہا جس پر زپور نے شر چھ پکا اور واش روم چلی
گٹی۔ اس وفت زپور بیال کی کمی مچسوس کر رہی تھی حو ونک ابیڈ ہونے کی وجہ سے ا بتے
تیڑبیس سے ملتے گی ہوئ تھی۔ پوم کی مدد سے بیال کو BBC newsجییل میں
اششی نٹ کی چاب مل گئ تھی جس پر میڈے سے بیال کی حوابیگ تھی۔
چھووووڑڑڑوو۔۔۔ پو لتے کی کوشش میں زپور سے پوال نا گیا جس پر زپور نے ا بتے کیٹھرین
کے ہاتھوں پر ابیا ہاتھ رکھ کر ابٹی گردن چھڑوانے کی کوشش کی مگر لیٹی ہونے وجہ
سے زپور زنادہ دپر مزاچمت نا کر سکی۔ ابٹی نانگوں کو چالنی سایس کے کم ہونے سے زپور
کی آنکھوں سے نانی نکل آنا شر ہالنے سے شر سے ڈو بیہ اپر گیا۔ اس سے پہلے زپور نے
ہوش ہونی کیٹھرین نے زپور کا گال تھر سے دنانا اور تھر چھوڑ کر الگ ہونی سقاکی سے
پولی۔
If I ever hear that you meet the Master l will kill
you bitch. Master is mine not your's . It's my last
warning for you. Ok baby sleep well
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 167 of 879
URDU NOVEL BANK
پور
کیٹھرین نے زپور کے گال تھیٹ ھیانے ہوے کہا جس سے زپور کی آنکھوں میں پرسات
ہوی اور ابٹی کہہ کر کیٹھرین کمرے سے ناہر چلی گٹی جیکہ رونے سے اور گلے میں
ہونے درد سے زپور کو کھایسی ہونے لگی۔
جس پر ہمت کرنی زپور ابٹی بیڈ سے اتھی اور آنکھوں سےنکلتے ہوے آیسو ضاف کرنی نانی
بیتے مگر آنکھوں سے نکلیا تھل تھل آیسو زپور سے نانی بییا مسکل ہو گیا۔ اس وفت کیسی
ا بتے کی صرورت زپور کو سدت سے مچسوس ہونی۔ نانی وہی رکھ کر زپور بییل کے ساتھ
بیک لگا کر بیٹھ کر رونے لگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
...Coming
چانے کا ف پصلہ کرنے داؤد نے چلدی سے ا بتے کیڑے بیدنل کتے اور ابیا سیل لییا
کمرے سے ناہر چال گیا۔ کچھ کمی شی مچسوس ہو رہی تھی جیشے کوئ ابیا درد میں ہو پر
کون؟؟؟؟
..Yes sir
ین نے کار کی سییڈ تیز کی اور نابچ منٹ کے نعد ین نے کار ہوسیل کے ناہر روکی بب
ہی داؤد ناہر نکال اور ین اس کے بتچھے بتچھے اندر چال گیا۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 170 of 879
URDU NOVEL BANK
?Which floor Tin
... Ok
داؤد نے ل پفٹ میں آنے پوچھا اور سکییڈ فلور کا بین یش کیا۔ ل پفٹ سے نکل کر داؤد
ے ین کو دنکھا جس پر ین نے سا متے بتے کمرے کی طرف اسارہ کیا۔ داؤد نے ا بتے
فدم زپور کے کمرے کی طرف پڑھانے۔ تھر روک کر ین کو دنکھا۔
Hmmm
ت ھک ۔
تھک تھک۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 171 of 879
URDU NOVEL BANK
تھک تھک تھک ۔۔۔
کککون۔۔۔ زپور کی کابیٹی آواز داؤد نے سٹی جس پر داؤد نے جین ہونا فورا پوال۔
میں۔
ابیا ہی کہیا تھا کہ زپور نے دروازہ کھوال اور داؤد کو سا متے دنکھ کر رونے ہونے اس کے
گلے لگ گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دروازے کے بجتے سے زپور انک دم اتھی ۔۔۔ لیکن دروازہ بجیا بید پہیں ہوا۔ جس پر
ڈرنے ہوے زپور دروازے کے ناس گی اور کابیٹی آواز میں پولی
کککون۔۔۔
میں۔۔۔ اس وفت داؤد کی آواز سن کر زپور کو لگا کہ صچرا میں نانی مل گیا ہو فورا سے
گ ھ ک ن
دروازہ کھول کر داؤد کو د ٹی اس کے لے لگ گی۔ اور حو آیسو روک گے ھے دونارہ سے
ت
نکل پڑے۔
زپور کو رونا دنکھ داؤد نے فکر میدی سے پوچھا جس پر زپور ہوش میں آنی داؤد سے نک دم
الگ ہوئ۔ ا بتے آیسو پوبچھتے ہونے زپور پولی۔
.Yaaa I'm
پہاں بیٹھو اور مچھے بیاو یم ا یشے کیوں رو رہی ہو؟ کیا کسی نے یم کو ڈرانا ہے۔۔۔۔
زپور رونے میں لگ گی۔ جس پر داؤد صوفے سے آتھ گیا نالوں میں ہاتھ ت ھیرنے ہونے
داؤد نے اوبخی آواز میں پوچھا۔
جس پر زپور کے رونے میں اضافہ ہوا ۔۔۔ داؤد زپور کے رونے پر نانی کا گالس لے آنا اور
رونی ہونی زپور کے ناس بیٹھ کر پوال۔ اس نار لہچے التجا شی تھی ۔
یہ نانی بیو زپور اور بیاؤ مچھے کیا ہوا ہے۔
میں ڈر گی تھی۔۔۔ کوئ ۔۔۔ پہیں۔۔۔ تھا۔ وہ ۔۔ کہٹی ہے۔۔۔ کہ ۔۔۔ میں۔۔۔ اس
کے ۔۔ مممماشسیر سے ۔ دور رہوں۔۔۔ ج یکہ ۔۔ میں یم۔۔۔ پو۔۔ چابٹی۔۔۔ تھی ۔۔
پہیں۔۔۔ اس کا ۔۔ ماسیر۔۔۔ کون ۔۔ ہے۔
ممم
پہلے۔۔۔ ابپ ککے کہتے پر۔۔۔ آپ کو فوک مارا۔۔۔ جس ۔۔ پرر مجیٹی مچھ سے۔۔۔
ناراض ۔ ہو گیا۔۔۔ اور۔۔ ہوسیل میں یہ سب ہؤا۔۔۔ ا بتے آیسو پوبچھتے ہونے زپور پولی
کیٹھرین نے پہاں سے گال دنانا تھا میرا۔۔۔ ڈو بتے کے اوپر سے زپور نے رونے ہونے
بیانا جیکہ کیٹھرین کی اس خرکت پر داؤد مٹھی بید کر گیا۔ داؤد کے پو لتے پر تھی کیٹ ھرین
نے زپور کو مارنے کی کوشش کی جس کی نکل پف داؤد کو تھی مچسوس ہوئ۔ غصے کی
کب ن
انک لہر دوڑ گٹی داؤد کے اندر ا ٹی آ یں ب ید کرکے ھو لتے ہونے داؤد نے ڈو بیہ لتے
ک ھ
رونی ہونی زپور کو دنکھا حو اتھی شسکیاں تھر رہی تھی۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 175 of 879
URDU NOVEL BANK
ٹمہارا پہاں رہیا تھیک پہیں۔۔۔ داؤد نے کہا جس پر زپور نے رونا روک کر داؤد کو حیرانی
سے دنکھا۔
پہی میری بیاہ ہے اس ملک میں شر۔ انک انک لفظ پر زپور نے زور دنا اور داؤد سے فاضلہ
کرنی پولی۔
زپور میری کہی نات مان چانا کرو۔ ضپط کرنے داؤد نے کہا۔
ہاں مانی تھی آپ کی نات اور ابجام دنکھ چکی ا بتے ہی کزن کی ناراضگی پرداست کر رہی
ہوں میں۔ کہتے ساتھ زپور صوفے سے اتھی۔ جس پر داؤد نے زپور کا ہاتھ نکڑا۔
چلیا ہوگا اب ہر نار ٹمہاری پہیں چلے گی۔ یہ پو ٹمہیں معلوم ہوگا کہ مچھے آرڈر د بتے واال
اتھی کوئ بیدا پہیں ہوا۔ بیا زپور کا ہاتھ چھوڑے داؤد کھڑ ہوا جس پر زپور نلٹی اور داؤد کو
دنکھا حو زپور کو ہی دنکھ رہا تھا۔
چھن۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ااااااااااا۔۔۔
زپور۔
ج
پونل کے دپوار پر لگتے ہی آواز آئ جس پر زپور ٹی ہوئ داؤد کے نازو یں ھول گی۔
چ م جت
زپ ِور۔۔۔
زپور۔۔۔
زپور۔۔۔ زپور کی گال تھیٹ ھیانے ہوے داؤد نے فکر میدی سے کہا مگر کوئ حواب پہیں۔
بب ہی داؤد نے زپور کو ابٹی نازو میں کیا اور چلدی سے ناہر تھاگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 177 of 879
URDU NOVEL BANK
What happened with her sir
داود نے ین کی نات کو نظر انداز کرنے ہوے اچلت میں کہا جس پر ین نے فورا عمل
کیا اور کار میں سوار ہوا۔
.Yes sir
Ok Sir
ین نے کہتے ساتھ ہی نلیو پوتھ پر ڈاکیر کو انارٹمنٹ آنے کا کہا اور کار کو سییڈ سے چالنا
لیدن ناور پربج کراس کرکے انارٹمنٹ کے ناہر کار روکی۔ جس پر داؤد نے زپور کو ابٹی
ناہوں میں لییا اندر پڑھ گیا۔ ین نے چلدی سے ل پفٹ کا بین پریس کیا۔
انارٹمنٹ آنے ہی داؤد نے زپور کو ا بتے کمرے میں لییا دنا اور نالوں میں ہاتھ ت ھیرنے
ہونے ین سے پوچھا۔
..She is coming
Hmm
ڈاکیر نے آنے ساتھ ہی زپور کا معابیہ کیا تھر نار آئ جہاں داؤد بیگے ناؤں ادھر ادھر چل
رہا تھا جیکہ بییل پر ین بیک لگانے کھڑا ا بتے پوس کا مارچ ناسٹ دنکھ رہا تھا۔ ڈاکیر کے
آنے داؤد اس کی طرف پڑھا جیکہ ین نے بیک چھوڑی سیدھا ہوا اور لیڈی ڈاکیر کو دنکھتے
لگا۔
ین داود کے لہچے کو دنکھ کر مسکرا گیا۔ کیونکہ اج سے پہلے ین نے ا بتے پوشی شر کسی
کے لتے ابیا فکرم ید پہیں دنکھا جییا وہ زپور کے لے تھا ۔
.It's ok
داود نے کہا جس پر ین الرٹ ہونا ڈاکیر کو اسارہ کرنا اگے چال گیا۔
.Ok Sir
یم کو اس کا حواب د بیا ہوگا کیٹھرین ۔ یم میری زندگی کے ساتھ ایسا کیشے کر سکٹی ہو۔
زپور کو سونا دنکھ کر داؤد نے کیٹھرین کو دل ہی دل میں کہا اور زپور کے ناس گیا۔ جہاں
زپور کی گہری چلٹی سایشیں اس کی زندگی کی ضمابت دے رہی تھی۔ بب ہی داؤد کی نظر
زپور کی گردن پر پڑی جہاں پرڈو بتے کی رگڑ سے گردن پر یسان بتے ہونے تھے۔
حود پر فاپو نانے داؤد زپور سے دور ہیا وریہ دل پو کہہ رہا تھا کہ ان زچموں پر ا بتے لیوں سے
مشتجائ کرے۔ بیڈ کے ساتھ پڑے کاوچ پر داؤد بیٹھ کر زپور کو دنکھتے لگا اور دنکھتے
دنکھتے گہری بیید میں چال گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( ین زپور کی حقاظت کے لتے انک سیانے گاڈر کا اب پظام کرو۔ اور اس کییا کو ڈھونڈو
)جہاں وہ رہ رہی ہے۔
ہال میں کھڑا گالس وال سے لیدن کی صتح دنکھیا داؤد عالم ساہ نےستجیدہ لہچے میں ین
سے کہا۔ جس پر ین ابیا شر ہال گیا۔
یم کیٹھرین کو نکڑ کے کسی دوشری چگہ رکھیا میں پہیں چاہیا کہ زپور،(انک اور حیز ین
)میرے اور کیٹھرین کا رسیہ چانے۔
( اوکے شر میں ابیا کام پورا کروں گا۔ آپ کو آرام کرنا چا ہتے۔ مٹم تھیک ہو چابیں گی۔
جیسا کہ آپ چا بتے ہیں کہ مٹم انک پہادر لڑکی ہے۔ ) ین نے مسکرانے ہونے کہا
...And tin
اس سے پہلے داؤد کچھ اور کہیا اس کے کمرے سے زپور کے جتجتے کی آواز آئ جس پر
حواس بخیہ داؤد کمرے کی طرف تھاگا۔۔۔۔۔۔۔
ااااااااااااااااا۔۔۔۔۔۔
کیٹھرین ۔۔۔
چھوڑو۔۔۔۔۔۔۔
ن
زپور ۔۔۔ زپور ادھر دنکھو میں ہوں۔ زپور کو آ یں بید کتے تجتے ہوے د کھ کر داؤد فورا
ن ج ھ ک
داؤد نے انک انک لفظ پر زور د بتے ہوے کہا جس پر داؤد کے سیتے لگی زپور تھم گی اور
اچانک سے داؤد سے الگ ہونے ہونے ابیا ڈو بیہ تھیک کرکے پولی
داؤد نے زپور کی خرکت کو پرداست کرنے ہونے کہا جس پر زپور بیا داؤد کو د نکھے ابیا شر
ہال گی بب داؤد پوال۔
( ٹمہارے دابیں طرف ناتھ روم ہے۔ چاؤ اور پہا لو۔ یم پہانے کے نعد فریش مچسوس کرو
گی)
داؤد کہتے ساتھ بیڈ سے اتھا جیکہ زپور نے اب جیال کیا کہ وہ ہوسیل ا بتے کمرے میں
پہیں کہی اور ہے۔ کہاں؟؟؟؟ نے جیٹی سے زپور نے پورے کمرے میں نظر ڈالی۔ حو
البٹ گرے کلر سے شجا انک کھوال اور ہؤا دار کمرا تھا جس کے جہازی ساپز بیڈ پر کم یل
ی ب ک ت ٹیب
لتے زپور حود ھی ہونی ھی ۔ جیکہ مرے کے دا یں طرف واش روم اور ڈریش گ روم تھا
جیکہ نابیں چابب گالس وال تھی جس کے آگے پردے بتچھے ہوے تھے اور ناہر کا م پظر
لیدن ناور پربج نظر آ رہا تھا۔ پورے کمرے پر ابٹی گرفت ر ک ھے آنکھوں کو زپور نے گھمانا
جیکہ اس دوران داؤد زپور کے زاونے دنکھ رہا تھا حو کمرے کے معا بتے کے ساتھ ساتھ
غ ھ کن
ندل رہے تھے۔ بب زپور داؤد کو د ٹی صے سے پولی۔
?Where I am
...In my apartment
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 185 of 879
URDU NOVEL BANK
....How could you do that
...What
زپور غصے سے پولی۔ جس پر داؤد نے ا بتے نالوں میں ہاتھ ت ھیرا تھر پوال۔
( یم کس نارے میں پول رہی ہو۔ میں یم کو پہاں النا اس کے نعد ڈاکیر نے یم کو
جیک کیا اس نےے ابجکسن دے دنا نا کہ یم سکوں میں رہو)
داؤد کی نات سن کر زپور نے کہا جس پر داؤد نے انک لمیا سایس لیا تھر ابٹی گرین
آنکھوں میں چمک النے پوال۔
...And here
...And
( میں کیوں روکو۔ یم ہی پوچھیا چاہ رہی تھی پو میں نے بیا دنا۔ کیونکہ یم کو نقین پہیں)
ابٹی کاپوں پر ہاتھ رکھتے ہونے داؤد زپور کو دنکھ کر پوال حو شرم سے نا غصے سے شرخ
ہورہی تھی۔۔اس کا داؤد کو انداز پہیں تھا۔ بب ہی زپور پولی
کہتے ساتھ زپور داؤد کو کراس کرنی دروازہ کھو لتے لگی۔ بب داؤد زپور کی طرف نلییا پوال
...What
... Here
ب ن
داؤد نے ابٹی انگلی زپور کی آنکھ پر رکھی جس پر زپور نے ا ٹی آ یں بید کی۔ بب داؤد پوال۔
ھ ک
میرا صیر مت آزماؤ ۔ یم پہاں سے کہی پہیں چاؤ گی۔ داؤد زپور سے فاضلہ بیانا پوال۔ جس
ل ک ھ کب ن
پر زپور نے ا ٹی آ یں ھو یں۔
ابیا آسان پہیں۔ زپور نے حوانا کہا تھر ان کی نکرار شروع ہوئ
کیوں؟؟؟
اس سے آگے زپور کچھ پول نا سکی اور ابیا شر چھکا گی۔
حواب دو ۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 190 of 879
URDU NOVEL BANK
چاموشی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
....answer me damit
) پہاں اب پظار کرو۔ میں فاری کو نال رہا ہوں نکاح کے لتے۔ اس کے نعد یم اس چگہ اور
مچھے چھوڑ کر چانے کے فانل پہیں رہو گی۔(
ہک ہ پ ی ھ ت ھ کن
داؤد کی نات سن کر زپور کی آ یں لی۔ اس سے لے زپور کچھ ٹی داؤد زپور کو انک
ن
طرف کرنا دروازہ کھول کر ناہر چال گیا جیکہ بتچھے زپور بید دروازے کو د ٹی رہی۔
ھ ک
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
داؤد کے چانے کے نعد زپور آبیا شر نکڑ کر بیٹھ گی۔ آگے کا سوچ سوچ کے زپور کا دماغ
مقلوج ہو گیا تھا ۔
کیا کروں۔۔۔
کیا نا کرو۔۔۔
میری پڑھانی۔۔۔۔
ڈنڈ ،زوتیرہ ،زاونار اور موم۔چاحو اور مجیٹی۔۔۔۔۔ سب کیا سوجے گے۔ سب میرا نقین کر
تھی لیں مگر موم۔ اس سے آگے زپور سوجٹی پو اداس ہو چانی۔
زپور جیام ۔۔۔۔ الہور کے ایم این اے اور بتجاب کے فیایس میسیر جیام آفیدی اور یسرا
آفیدی کی پڑی بیٹی۔ ناپ کی دالری پو ا بتے سے چھونے زاونار اور زوتیرہ کی پڑی پہن حو
ی ھ ک
ان کی حوشی کے لتے کسی تھی چد سے گزر چانے۔ مگر ابٹی موم کی آنکھوں میں ھٹی
ک
بجین سے اب نک زپور ابٹی موم کا ابٹی طرف رویہ نا سمچھ سکی۔ جہاں پر اس کی موم
زاونار اور زوتیرہ پر آبٹی مم یا لیانی ان کے ساتھ کھیلٹی ،ہیشٹی اور بیار کرنی وہی دوشری
طرف یسرا آفیدی کا رویہ زپور کی طرف شرد ہونا۔ بجین سے اب نک بین کے ہاتھوں نلی
زپور جیام ابٹی موم کی پوجہ کی طلب گار رہی مگر اب نک مچروم رہی۔ ایم فل کے لتے
آکسفورڈ پوبیورسٹی انے میں یسرا آفیدی نے اس کی مجالفت کی۔ مگر زندگی میں پہلی نار زپور
ط ص م
نے جیام آفیدی سے کچھ مانگا جس کو وہ انکار نا کر سکے اور ا بتے چھونے تھانی فی
آفیدی کے نعاون سے زپور کو آکسفورڈ پوبیورسٹی تھتجا جیکہ یسرا آفیدی زپور کی سادی کروا کے
اس سے چان چھوڑا لییا چاہٹی تھی۔ اب یہ زپور کا مقدر تھا کہ ابٹی موم کی مجالفت کے
ناوحود وہ ا بتے ملک سے دور پہاں آئ اور پہاں آنے کے سال نعد زپور جیام کی مالفات
داؤد عالم ساہ سے کوئ۔۔۔۔۔۔۔ وہی داؤد عالم ساہ حو پہلے دن سے زپور سے کیا چاہیا
تھا زپور اب نک سمچھ نا سکی اور اب نکاح۔۔۔۔۔۔
الرا مسکرا کر کہٹی ناہر چلی گٹی۔ جیکہ زپور نے بیڈ پر ر ک ھے وابٹ فراک کو دنکھا۔ انک نظر
فراک کو دنکھ کر زپور آتھ کر واش روم چلی گٹی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سیڈی روم میں آنے ین نے داؤد سے کہا حو سیل نکڑے کال مالنا روکا تھا۔ کیٹھرین کا
بیسمنٹ میں ہونا داؤد کو غصہ دال گیا۔ تھر پوال پہیں داؤد جتجا۔
( کیا یم ہوش میں ہو ؟؟؟ میں نے یم سے کہا تھا کہ اس کو پہاں پہیں النا اور یم
لے آنے۔)
( شر مچھے معاف کر د بیا۔ لیکن آپ کو کسی تھی مسکل میں پہیں تھیسا چا ہتے۔ آپ
کے دسمن اور نارنی ورکر آپ کی کمزوری نالش کر رہے ہیں۔ اور مچھے لگیا ہے کہ مٹم
آپ کی کمزوری ہے۔۔۔ )
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 195 of 879
URDU NOVEL BANK
شر چھکانے ین مدھم آواز میں پوال جس پر داؤد کے جہرے پرغصہ کم ہوا تھر پوال۔
I know you are worry about us. But have you any
idea that if Zabour knows that Katharine is my
.subject it's end tin. All end
( میں چابیا ہوں کہ یم ہمیں لے کر پریسان ہو۔ مگر یم اس نات کا اندازہ ہے کہ اگر
) زپور کو معلوم ہوگیا کہ کیٹھرین میری ستجیکٹ ہے پو ین سب جٹم ہو چانے گا۔
ین نے ابٹی نات کہہ کر جیشے نصدپق چاہی جس پر داؤد نے ابیا شر ہالنا اور انک کرب سا
ن
اتھرا داؤد کے جہرے پر جس پر داؤد نے ابٹی آ کھیں بید کی۔
( وہ میرا اب پقام ہے ین۔ مگر میں اب تھک گیا ہوں۔ ل یکن حو میں شہا ہے تھوال تھی
پہیں چا سکیا۔ )
داؤد نے اقسردہ لہچے میں کہا۔ ین تھی ا بتے شر کے لہچے پر چاموش ہو گیا۔ چابیا پو وہ
تھی کچھ پہیں تھا۔ مگر ا بتے شر کے کہتے پر وہ وہی کرنا رہا۔ Revengeکیا تھا ؟
کیوں تھا؟ کس لتے تھا ؟؟؟؟ وہ پہیں چان سکا مگر اس اب پقام میں ین نے ا بتے شر
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 198 of 879
URDU NOVEL BANK
بیسمنٹ کے اندھیرے کمرے میں کیٹھرین نے ہوش پڑی تھی ۔ ا بتے مخصوص حو لتے
میں ا بتے ہوش تھالنے کیٹھرین دپوار کے ساتھ پڑے مییرس پر لیٹی ہونی تھی۔
بیسمنٹ میں بیا یہ کمرا سیور روم کے لتے اسپعمال ہو رہا تھا مگر ین نے الرا سے کہہ کر
اس کمرے میں انک دپوار کے ساتھ مییرس بچھوا دنا اور سارے کمرے کی البٹ آف
کروا کر انک مدھم گرین کلر کی البٹ لگوا دی۔ کیٹھرین کو پورخر کرنے کے لتے۔
ین نے داؤد کے کہتے پر کیٹھرین کی نالش شروع کی حو لیدن کے مشہور نار میں چا کر
جٹم ہونی۔ کیٹھرین کو فاپو کرنا انک آرمی پربییگ لتے حوڑے ساپوں والے پریش نفوش
پ یب کن
میں گرے آ یں لتے یس سالہ ین کے لتے ہت ہت آسان تھا۔
پ پ ھ
کیٹھرین ابیڈرسن۔۔۔۔۔۔۔۔
وہی حو کل رات عالم ہاؤس میں آنا جس کے سا متے سے بجتے کے لتے داؤد نے زپور سے
کہا۔
داؤد کا کرب۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
الرا کو گتے کافی وفت ہو گیا تھا ابٹی سوحو میں گم زپور دروازے کے کھو لتے اور بید ہونے
پر دھیان نا دے سکی۔
یم نے نالنا تھا۔ داؤد کی آواز سن کر زپور ابٹی سوحو سے نکلی اور بیڈ کے سا متے کھڑے
داؤد کو دنکھا حو کل رات والے گرے پروزر اور وابٹ نی شرٹ پہیتے ہوے تھا۔
ممہ
مم۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 200 of 879
URDU NOVEL BANK
کیوں؟
مچھے نکاح پہیں کرنا۔ زپور کے پو لتے کی دپر تھی کہ داؤد کا جہرہ انک منٹ میں غصے سے
الل ہوا تھر جیا جیا کر زپور کو دنکھ کر پوال۔
یہ ٹمہاری تھول ہے زپور جیام۔۔۔۔ نکاح پو ہوگا اور آج ہی ہوگا وریہ یم کو میں پہاں بیا
کسی رستے کے تھی رکھ سکیا ہوں ۔ ٹمہارا لجاظ اس لتے کر رہا ہوں کیونکہ میں پہیں چاہیا۔
پو مت چاہے۔ چانے دومچھے۔ حو علظی کی ہے معاف کر دو۔ زپور داؤد کے سا متے ہاتھ
م ل ھ ت ک ھ کب ن
حوڑنے ہونے پولی جس پر داؤد نے ا ٹی آ یں بید کر کے ھولی ھر مد م سے ہچے یں
پوال۔
Be ready for our nikha. Mrs Daooud Alam shah to
be. Here is your dress. Get ready for me. It's
humble request my girl
( بیار ہو چاؤ ہمارے نکاح کے لتے۔ ہونے والی مسسز داؤد عالم ساہ۔ یہ ٹمہارا ڈریس
ہے۔ میرے لتے ب یار ہو چاو۔ یہ انک درحواست ہے۔ )
کہتے ساتھ ہی داود انک نظر زپور کو دنکھ کر ناہر چال گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دروازہ کھوال۔۔۔ م پکانی آنداز میں داؤد کی نظریں سا متے گی مگر وہاں الرا کو کھڑا دنکھ کر الرا
شرمیدہ ہوئ تھر پولی۔
Coming
داؤد کہتے ساتھ سب سے انکسکیوز کرنا کمرے میں گیا جس کا دروازہ الرا بید کرکے کچن
میں گم ہوئ۔
میری کچھ نابیں آپ کو مابٹی ہوں گی۔۔اس کے نعد میں آپ سے نکاح کے لتے ہاں
کہوں گی۔ داؤد کے سؤال کو نظر انداز کرنی زپور نے ابٹی کہی۔ جس پر داؤد نے سیاٹ
آنداز میں کہا۔
پولو۔
زپور نے انک لمٹی سایس کی اور داؤد کو انک نظر دنکھ کر سا متے دنکھتے ہونے پولی۔
میں پہیں چابٹی اس نکاح کے بتچھے آپ کی کیا عرض ہے مگر آپ سے میں پہی کہوں
گی اگر آپ میرے رونے کی وجہ سے ایسا کر رہے ہو پو مت کریں یہ نکاح۔۔۔
آپ کی فٹملی کو آپ حواب دے ہیں۔ عالیہ میری اچھی دوست ہے وہ مچھ سے ندگماں نا
ہونے نانے۔
اور کچھ۔۔۔ اس سے پہلے زپور کچھ پولٹی داؤد پول پڑا۔ جس پر زپور حپ ہوی۔ اب میری
نات غور سے سیو زپور جیام۔
بیار ہو کر آچاؤ۔
ابیا کہتے ساتھ ہی داود کمرے سے ناہر چال گیا جس پر زپور نے ا بتے دابت بیشے اور
کیڑے اتھانے ہونے پولی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وابٹ فراک حو ناوں نک آنی۔ جس کر گ ھیرے پر نلیو اور وابٹ اٹمیرابیڈری ہوئ تھی۔
جس پر چمکتے نلیو مونی اس کی حونصورنی میں اضافہ کر رہے تھے۔ فل فپییگ میں فراک
کے اوپر نلیو حجاب حو صرف گردن نک تھا آنا تھا اس کے ساتھ فراک کے ساتھ کا
وابٹ چالی دار ڈو بیہ ا بتے شر پر ین سے لگانے زپور نے بتچے چھوڑ دنا تھا۔ ا بتے چال و
چالل کے ساتھ زپور بیار کھڑی تھی۔۔ انک لمیا سایس لیٹی زپور آگے پڑھی بب الرا فورا سے
آگے ہونی زپور کو شہارا د بٹی نکڑ کے داؤد کے ساتھ بیٹھا دنا۔
داؤد نے ابیا شر سیدھا ہی رکھا۔ زپور کو دنکھتے کی ہمت پہیں تھی۔ نا اتھی نک داؤد نا امید
تھا کہ زپور نے کیڑے بیدنل کتے تھی ہے نا پہیں۔ ابٹی سوچ میں گم داؤد امام ضاحب
کے پو لتے پر حونک گیا۔
بییا سب کوانف پورے ہیں۔ حق مہر کیا لکھو ۔ امام ضاحب نے پڑی مجنت سے پوچھا۔
ھ کن
جس پر زپور نے ابیا شر اتھا کر امام ضاحب کو د ٹی پولی۔
زپور کی نات سن کر امام ضاحب مسکرا گے۔ تھر زپور کو سمچھانے ہونے پولے۔
بییا حق مہر آپ کا وہ پہال حق ہے حو آپ کا سوہر ادا کریں گا۔ حق مہر ادا کرنا آپ کے
سوہر کا فرض ہے۔ حصرت آدم اور حوا کے نکاح سے لے کر اب نک جیتے تھی نکاح
ہونے ہیں۔ ہر سوہر نے ابٹی بیوی کو حق مہر دنا تھا۔ سادی کے نعد بخفے بجانف پو ملتے
ہیں مگر یہ نکاح کے نعد بیوی کا پہال بخقہ ہونا ہے حو لییا ہر بیوی کا فرض ہے۔
حصرت مچمد ضلی ہللا علیہ وسلم کی سنت نکاح ہے۔ اور اس سنت کی انک شرع حق
مہر ہے۔ پو آپ کیا ا بتے بٹی کی سنت پوری پہیں کرو گی ؟ سوالیہ انداز میں مولوی
ضاحب نے زپور سے پوچھا جس پر زپور آبیا شر ہاں میں ہال گی۔
مچھے معاف کرنا امام ضاحب۔ آپ میرا مہر شرنعت کے مظاپق کر دیں۔ جس پر امام
ضاحب مسکرا کر کوانف پورے کرنے پولے۔
بییا انک نات اور دین میں حیر پہیں ہے۔ یہ آپ کا حق ہے جس کو د بیا آپ کے سوہر
کے زمے ہے۔ کہتے ساتھ ہی امام ضاحب نے بٹی کی سنت ادا کی۔ اور دوپوں سے
فیول کروا کر دستخط کروانے اور دعا مانگی۔
داؤد نے اتھ کر سب سے سالم لیا جس پر سب نے داؤد کو میارک ناد دی۔ اشی وفت
الرا نے نالیاں بجانے ہونے کہا ۔۔۔۔
کس
کس
کس
کس
کس
کس
کس۔۔۔ الرا اور ین کو مسکرانا دنکھ کر داؤد نے شر چم کیا اور امام ضاحب کی طرف دنکھا
حو ہیشتے ہونے پولے۔ ماحول کا اپر بچے۔۔۔۔
داؤد نے نلٹ کر زپور کو دنکھا حو وابٹ فراک پر حجاب لتے کوئ آسمانی حور لگ رہی تھی۔
حو اس دبیات میں صرف داؤد کے لتے آئ تھی۔ داؤد ہولے ہولے فدم لییا زپور کے
ناس گیا۔ حو ا بتے دوپوں ہاتھوں کو ناندھے ہونے ا بتے ہوبٹ جیا رہی تھی نظریں بتچے
تھی۔
Hi۔۔۔ مدھم اور دلفربب انداز میں داؤد پوال۔ جس پر زپور نے نلکیں اوپر اتھا کر داؤد کو
دنکھا۔ گرین آنکھوں نے پراؤن آنکھوں میں چھانکا۔ جہاں پر داؤد کو ابیا ہی عکس نظر آنا
تھر مچمور انداز میں پوال۔
داؤد نے زپور کی کمر پر ہاتھ رکھ کر ابٹی طرف کی جس سے زپور داؤد کے ناس ہوئ۔ تھر
پہت آرام سے پرم انداز میں داؤد نے زپ ِور کی گال پر ہاتھ رکھتے ہوے زپور کے ما تھے پر
ن
ابیا لمس چھوڑا۔ جس کو مچسوس کرنی زپور ابٹی آ کھیں موند گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سب لوگوں کے چانے کے نعد الرا مسکرانی ہونی زپور کے ناس گی۔ حو ہال میں گالس
ی ت ت ن ٹ ھ ت
وال کے ناس کھڑی درنانے مس کو د کھ رہی ھی۔ رات نے ا بتے پر ھ النے ہوے
تھے۔ پورے ل یدن پر ہلکے ہلکے نادلوں کا راج تھا۔ ابٹی سوحو میں گم زپور الرا کے پو لتے پر
اس کی طرف میوجہ ہونی۔
( مٹم میں چارہی ہوں۔ ڈپر بییل پر لگا دنا ہے۔ میں کل سب سمنٹ لوں گی۔ آپ ابیا
ابجوانے کرنا۔ )
الرا نے مسکرا کر کہا اور انارٹمنٹ سے ناہر چلی گٹی جیکہ زپور نے انک نظر بییل پر شچے
کھانے کو دنکھ کر ابٹی پوجہ دونارہ سے ناہر کی طرف کی۔
آؤ کھانا شروع کریں۔ کب داؤد زپور کے بتچھے آکر کھڑا ہوا زپور کو بیہ پہیں چال اور اس کے
پو لتے پر حونکی اور نلٹ کر داؤد کو دنکھا۔ حو اب ابیا کوٹ انارے ہوے تھا۔
کچھ پہیں۔ شر چھکا کر زپور داؤد کو کراس کرنی آگے پڑھٹی بییل پر بیٹھ گی۔ داؤد زپ ِور کے
بتچھے آنا ہیڈ حیر پر بیٹھ کر زپور کو دنکھتے لگا حو آرام سے ابیا کھانا نکل رہی تھی۔ مگر یہ
کیا؟؟؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میں سمنٹ د بٹی ہوں۔ کھانے کے نعد زپور نے مدھم آواز میں کہا اور کرشی سے اتھ کر
ابٹی اور داؤد کی نلنٹ لیٹی سکن میں رکھ کر نافی کا کھانا فیرپز کر دنا۔ داؤد زپور کو پورے
حق سے کام کرنا دنکھ کر شرسار سا ہو رہا تھا تھر ہال میں میوزک ششٹم پر چا کر مدھم
آواز میں گانا لگانا۔ جس کی آواز پر نلنٹ واش کرنی زپور نے نلٹ کر داؤد کو دنکھا حو اب
ابٹی سلیو کو فولڈ کرنا کچن میں آکر زپور کے ناس روکا۔
ڈایس۔۔۔۔ ابیا ہاتھ زپور کے آگے کرنے ہونے داؤد نے پوچھا۔ جیکہ زپور نے ا بتے بتچھے
چلتے نانی کو دنکھا حو بپ سے آرہا تھا۔ داؤد زپور کے ناس ہونے بپ کو بید کر گیا۔ داؤد کو
ا بتے ناس دنکھ کر زپور کی ڈھرکن تیز ہوئ۔ جس پر زپور نے ابٹی سایس روکی۔ کیونکہ داؤد
کے پرفیوم کی حوسیو زپور کو ا بتے گرد مچسوس ہو رہی تھی۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 214 of 879
URDU NOVEL BANK
.Dance with me Mrs Daooud Alam shah
داؤد کی آواز ابٹی کان کے ناس سن کر زپور حود میں سمٹ گی۔ مگر داؤد کو دنکھتے کی
ہمت پہیں کی۔ زپور کی چاموشی پر داؤد زپور کے مزند فربب ہوا اب فاضلہ جٹم ہو گیا تھا۔
اب کی نار حب داود پوال پو لہچے میں حیرانی کے ساتھ شرارت سامل تھی۔
( یم نے مچھے میارک ناد پہیں دی۔ میری سادی ہوئ ہے۔ مچھے لگ رہا ہے کہ یم شرما
رہی ہو اس وجہ سے یم نے کچھ پہیں کہا۔ چھوڑو۔۔۔ )
کہتے ساتھ ہی داود بتچھے ہونے زپور کے گیلے ہاتھ کو سابیڈ پر پڑے کیڑے سے ضاف
کرنے لگا۔
ڈایس۔
ہو گی رب کی مہر
نا چدا۔۔۔۔
نا چدا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
داؤد نے زپور کو ا بتے ناس کرنے اس کے ہاتھ ا بتے کیدھے پر رکھ کر ا بتے ہاتھ زپور کی
کمر پر رکھتے ہونے موو کرنے لگا۔ ابیا جہرہ زپور کے ناس کرکے اس کی ناک کے ساتھ
کب ن
ابٹی ناک کرکے زپور کی سایس مچسوس کرنے لگا جس پر زپور ا ٹی آ یں بید کر گی۔ دل
ھ
بچھ کو دنکھو
بچھ کو چاہو
ناچدا۔۔۔۔۔۔۔
داؤد نے زپور کے کیدھے پر ابیا لمس چھوڑا جس پر زپور حود ہی میں سمٹ گی۔ زپور سے
الگ ہونے داؤد نے گالنی جہرہ لتے زپور کو دنکھ حو بتچے ہی دنکھ رہی تھی تھر زپور کو ابٹی
ناہوں میں اتھا کر کمرے میں چال گیا۔
نا چدا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کمرے میں بیڈ پر زپور کو لییا کر داؤد نے نابٹ البٹ آن کی۔ اور زپور کے ناس آنا حو اب
جہرے پر گ ھیراہٹ لتے داؤد کو ہی دنکھ رہی تھی۔ آگے کا سوچ کر زپور تھم گٹی۔ داؤد
زپور کو آنکھوں کے حصار میں لتے داؤد بیڈ پر آنا اور زپور کو نکڑ کے ا بتے اوپر لییا دنا جس پر
چ
زپور کی داؤد نے زپور کی کمر پر گرفت مظیوط کی اور چھک کر زپور کے کان میں پوال۔ ھ چھ
میں ا بتے کہے پر فایم۔ چھونی مونی جشیاج یاں پو ہوں گی۔ مگر حب نک یم پہیں چاہو
گی۔ میں کچھ پہیں کرو گا اب سو چاؤ سکون سے۔
زپور کے ما تھے پر ابیا لمس چھوڑ کر داؤد آنکھوں کو موند گیا۔ جس پر زپور پر سکون ہونی داؤد
کے سیتے پر شر ر ک ھے ا بتے ہاتھ کی انگلی داود کی بییڈج پر ت ھیرنی ہونی بیید میں گم ہوئ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ا بتے چکرانے شر کو تھامے کیٹھرین نے بیسمنٹ کا دروازہ کھوال اور ناہر آئ۔ جہاں پر
ن ٹیک ک ھ کن
میوزک کی آواز اس کی آ یں ھول گیا ۔ ھرین نے حیرت سے ادھر ادھر د کھا اور حود
کو ماسیر کے گھر نا کر تھم گی۔
Where is Master؟؟؟؟
پہت سے سوال کیٹھرین کے دماغ میں آرہے تھے جس کو نظر انداز کرنی کیٹھرین آگے
پڑھٹی گی۔ ہال میں بتے ا بتے کمرے کو کھوال حو کے الک تھا تھر انک نظر پورے
انارٹمنٹ میں ڈال کر کیٹھرین تیز چلٹی سایسوں کو نارمل کرنی ماسیر کے کمرے کی طرف
پڑھی۔ آج سے پہلے حب تھی کیٹھرین اس انارٹمنٹ آئ اس کا تھکانا وہی کمرا رہا مگر آج
کمرا الک ہونے کی وجہ سے اب کیٹھرین داؤد کے کمرے کی طرف چلی گٹی۔
ہی دل پر ہاتھ ر ک ھے ہونے کیٹھرین سوچ رہی تھی کہ ماسیر اس کو پہاں نال کر حود ک یوں
ادھر ہیں۔
Something else
کیٹھرین نے دروازہ کھوال نابٹ البٹ نے کیٹھرین کا اسپفیال کیا جس پر کیٹھرین نے
انک سایس لیا اور اندر آئ اس نات کا اندازہ ہو گیا کہ ماسیر سو رہا ہے۔ حود کو ماسیر کے
ساتھ سونے کا نصور کرنی کیٹھرین بیڈ کے ناس آنی مسکرا دی۔
مگر یہ مسکراہٹ پہلے ضدمےاور تھر غصے میں بب ندلی حب ماسیر کی ناہوں میں سکون
سے سونی زپور کو دنکھا۔
ن پ ت کن
کیٹھرین کی آ یں حو اس کو د کھا رہی ھی دماغ اس کو ما بتے کو راصی یں تھا۔ گر لخ
م ہ ن ھ
حف پفت پہی تھی کہ رات کی اس پہر زپور کیٹھرین کے ماسیر کی ناہوں میں سونی پڑی
ہے جیکہ ماسیر حود میں زپور کو حود سے لگانے سو رہا ہے۔
( پہیں ماسیر ان سب کو یشید پہیں کرنا۔ حب تھی کیٹھرین نے ماسیرکے ساتھ سونا چاہا
بب بب ماسیر نے ہر نار م پع کیا۔ لیکن زپور جیام ماسیر ساتھ سو رہی تھی اور ماسیر پر
) سکون سو رہا تھا۔
....Is it love
???Why Master
غصے سے کیٹھرین کہٹی ناہر چلی گٹی دروازہ بید ہونے پر زپور ہلی۔
ہال میں پڑے بییل کے بتچے سے سیانے ڈرا سے کیٹھرین نے گن نکالی۔۔۔ اور
مسکرانی ہونی پولی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کیا ہوا۔۔۔
ھ ھ کن
مچھے لگ رہا تھا پہاں کوئ ہے۔ ادھر ادھر حوف سے د ٹی زپور نے مد م آواز میں کہا۔
جس پر داؤد بیڈ سے اتھ کر پورے کمرے کی البٹ چال کر زپور کی یسلی کروانے لگا۔
پہاں کوئ پہیں ہے زپ ِور۔ ٹمہارا وہم ہے۔ سب چگہ دنکھ کر داؤد نے بیڈ پر آنے زپور
سے کہا۔ جس پر زپور آبیا شر ہال گی۔
مچھے نانی بییا۔ جس پر داؤد مسکرا کر نانی کا گالس زپور کو دے کر البٹ آف کرکے بیڈ
پر آنا۔
دو گھوبٹ نی کر زپور نے گالس داؤد کو وایس کیا جس کو داؤد نے بییل پر رکھ دنا۔
داؤد کے لہچے میں چھٹی شرارت زپور مچسوس نا کر سکی۔ تھر پولی۔
ابیا حجاب پو انار دو۔ نا رات میں تھی پہن کر سونی ہو۔
ایم سوری تھول گی۔ زپور نے حجاب ین اناری اور ابیا حجاب سابیڈ پر رکھٹی موڑی۔ نالوں
میں ڈالی گٹی پونی کو داؤد نے آگے پڑھ کر انار دنا جس سے زپور کے نال اس کی کمر پر
لہرا گے۔
زپور نے نلٹ کر داؤد کو دنکھا حو اب گہری نظر سے زپور کو ہی دنکھ رہا تھا۔ جس پر زپور
چھنپ شی گی۔
مچھے پہیں معلوم تھا کہ ٹمہارے نال ا بتے بیارے ہیں۔ زپور کے نالوں کو ہاتھ میں لتے
اس کی پرماہٹ مچسوس کرنے ہونے داؤد نے کہا۔
ممہ
م
ممم۔ زپور سے کوئ حواب پہیں ین نانا۔
انک لمیا سایس لیتے ہونے داؤد نے کہا۔ جس پر زپور کچھ پول یہ سکی۔ چاموشی سے
آنکھوں کو موندے لیٹی رہی۔ اس پر داؤد کو شرارت سوچھی اور زپور کی فراک پر لگی زپ
کھو لتے لگا۔
ابٹی کمر پر داؤد کے رنگتے ہاتھوں کو مچسوس کرنی زپور داؤد میں سمٹی تھر پولی۔
Please shah
Say it again
....Please
( میں ہمشہ ٹمہارے میہ سے ساہ سییا چاہوں گا۔ ان القاظ نے مچھے زندگی دی۔ تھییکیو
مسسز داؤد عالم ساہ۔ )
مدھم اور گھمییر آواز میں داؤد نے کہا اور زپور کو سیتے سے لگانے لگا جس پر زپور داؤد سے
الگ ہونی رخ موڑ گی۔
زپور کی شسکی سن کر داؤد فورا سے زپور کی طرف چھکیا ہوا پوال۔ داؤد کے کہتے میں فکر
پوسیدہ تھی۔
زپور کا جہرہ ابٹی طرف کرنے ہونے داؤد نے کہا حو آیسوؤں سے پر تھا۔ داؤد کی فکر،
ن
پریسانی اور ا بتے لتے ج یال دنکھ کر زپور کی آ کھیں تھر آ بیں۔
داؤد نے زپور کے آیسو ضاف کرنے ہونے کہا جس پر زپور فورا سے داؤد کے گلے لگ گی۔
زپور کے اس طرح سے گلے لگتے پر داؤد تھم سا گیا اور زپور کو گلے لگا لیا۔ زپور ا بتے نا چانے
کون کون سے دکھ پر روئ۔ داؤد نے زپور کو رونے دنا۔ آرام سے اس کی کمر پر ہاتھ
ت ھیرنے لگا۔
زپور داؤد سے الگ ہونے ا بتے آیسو ضاف کرنے ہونے پولی۔ جس پر داؤد نے انک نظر
زپور کو دنکھا تھر پوال۔
زپور کے پو لتے پر داود ہیس دنا جیشے زپور نے حوک سیانا ہو بب داود پوال
Hmmmmm
کہتے ساتھ ہی زپور لنٹ کر کمیل لیٹی رخ موڑ گی۔ جس پر داؤد پوال۔
داور نے زپور کو دونارہ پوالنے ہوے کہا جس پر زپور کی زچ زدہ اواز ای۔۔۔
کہتے ساتھ ہی داود نے ابیا شر زپور کے کیدھے پر رکھ کر ابیا ہاتھ زپور کے گرد کرنے سو
گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صتح کا اچاال ہر سو تھیل گیا تھا۔ ین نے بیسمنٹ میں آکر کمرے کا دروازہ کھوال جہاں پر
کیٹھرین کو نا ناکر ین کے طوطے اڑ گتے۔
کہاں گی وہ۔ کیٹھرین میری ذمےداری تھی۔ اگر شر کو بیہ چال کہ کیٹھرین تھاگ گی
ہے شر مچھے مار دے گے۔ افف کیا کرو میں ۔۔۔
ا بتے شر ہاتھ ت ھیرنے ہونے ین اوپر آنا تھر انک جیال کے بخت کیٹھرین کے کمرے
کی طرف گیا حو کہ بید تھا۔ انک نظر داؤد کے کمرے کو دنکھ کر ین انارٹمنٹ سے ناہر چال
گیا۔
انارٹمنٹ کے سیانے کٹمروں کی رنکارڈنگ نے ین کے ہوش اڑا د بتے تھر ا بتے ما تھے پر
آنا یشنیہ ضاف کرنا انارٹمنٹ کے ساتھ ساتھ داؤد اور زپور کی سکیورنی نابٹ کرنا ین اوپر
آنا۔ داود کو .کافی بیتے دنکھ کر ین پوال۔
۔Morning tin
ین نے داؤد کو پر سکون دنکھا۔ کیٹھرین کے فرار کا بیانے ہی لگا کہ بب زپور کمرے
سے ناہر آئ۔ جس پر کرشی پر بیٹھا ین فورا سے کھڑا ہونا پوال۔
زپور نے ین کی نات پر مسکرا کر کہا اور داؤد کو دنکھا حو آج ڈارک چاکلنٹ کلر کے بی نٹ
کوٹ پہتے نلیک نانی اور میرون شرٹ میں زپ ِور کا دل ڈھرکا گیا۔
زپور کو ناسیہ نا کرنے دنکھ کر داؤد کا کافی کو چانا ہاتھ روکا۔ تھر فکر میدی سے پوال۔
تھر کیا کھانا ہے بیا دو۔ ب یلر بیا دے گا۔ کافی کا سپ لیتے ہونے داؤد نے کہا جس پر
زپور پولی۔
ت
میں آبیا ناسیہ حود بیا لوں کیا؟ اپ تھی وہی کھا لییا یہ کسی کو تج دے گے۔۔
ھ
جیشے ٹمہاری مرصی۔ داؤد کے کہتے پر زپور مسکرا دی اور فورا سے اتھٹی کچن میں چلی گٹی۔
زپور کے چانے کے نعد داؤد نے ین سے پوچھا حو داود سے زپور کے انے سے پہلے نات
کرنا روکا تھا۔
داود کہتے ساتھ ہی اتھا۔ جس پر انڈے مکس کرنی زپور روکی اور سوالیہ نظروں سے داود کو
دنکھا جس کو سمچھ کر داود پوال۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Yes she is. I run my all capabil men to find her. I'm
..sure we caught her again
( میں نے ا بتے فانل بیدے اس کی نالش میں لگا دنے ہیں ۔ مچھے نقین ہے ہم اس
)کو نکڑ لے گے۔
ا بتے نالوں میں ہاتھ ت ھیرنے ہونے داؤد نے ین کی نات سٹی۔ نعٹی رات زپور کا وہم
پہیں تھا کوئ تھا کمرے میں نالکل رات کیٹھرین ہی تھی کمرے میں۔
Oh God. Tin make sure that Zabour Will safe and
.changed all security lock in this apartment
Ok sir
اس سے پہلے داؤد کچھ پولیا دروازہ بجا جس کی اچازت داؤد نے دی۔ زپور کو سیڈی روم
میں آنا دنکھ کر ین ناہر چال گیا۔
بیا لیا۔
جی بیا لیا ہے اب آ بیں۔ زپور نے کہا اور سیڈی روم سے ناہر چلی گٹی۔ جیکہ داؤد کے
جہرے پر فکرات کے چال اتھرے۔
کیٹھرین کا گن لے کر چانا۔۔۔۔
ین کی نالش۔۔۔۔
داؤد کی فکر۔۔۔۔
ساہ کی زپور۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 240 of 879
URDU NOVEL BANK
پہیں ہوئ۔ اج چاو گا ملتے اس سے۔ میں شرمیدہ ہوں کہ اس نے داود کو مارا ۔
ہ پ ت فف مجی ٰ
ا ف ٹی ابیا ھی پڑا مسلہ یں تھا جییا بیا دنا اپ نے۔ عالیہ اگے سے پولی ۔
جی پوچھو ۔
ن ن ن ل چم مجی ٰ
ٹی ھے گ رہا ہے کہ اپ زپور کو لے کر اوور ا کٹ کر رہے ہو۔ وہ ا ک ا کسڈب نٹ
تھا ۔ زپور کا تھانی کو مارنا۔ نات جٹم کریں اب اپ۔ حب تھانی نے زپور کو کچھ پہیں
کہا پو ہم کیوں زپور سے اس نات پر بخث کر رہے ہیں ۔۔۔۔
میں سمچھ رہا ہوں عالیہ پر زپور پہت معصوم ہے۔ وہ پہاں میری اور نانا کی ذمے داری پر
ای ہے۔ اگر کچھ مسلہ ہوچانے پو جیام نانا اپو کو میں کیا حواب دوں گا۔ نائ مما پو اس
کو تھول ہی گی ہے۔ اگر مما ابیا دودھ نا نالنی بب ۔۔۔ زپور اج ہم میں نا ہونی۔ میری
ٰ
دودھ شرنک پہن ہے۔ فکر پو ہوگی نا۔ مجیٹی نے رساب نت سے ابٹی نات کہی۔
ہاہاہاہاہاہا ۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔OK bosss
انارٹمنٹ سے نکلتے وفت داود نے زپور سے کہا جس پر جیشے بیشے کرکے زپور نے داود کو
فانل کر لیا ۔
ین کے چانے کے نعد داود نے زپور کے ما تھے پر ابیا لمس چھوڑا اور انک لم یا سایس لیتے
پوال۔
چلیں اب۔
مصروف داود نے شر اتھا کر زپور کو دنکھا حو اج نلم کلر کی فراک پر وابٹ حجاب لتے
ہونے تھی۔
چا پو سکٹی تھی ۔ پر میں پہیں چاہیا تھا کہ میری انک دن کی دولہن پوں چابیں۔
جس پر داود ہیشیا ہوا زپور سے دور ہوا جیکہ زپور داود کی ہیسی پر بیار ہونے پولے۔
زپور داود کے اس رونے پر الچھی اور چاموش ہوگی۔ التیرپری کی نارکیگ میں کار روکی بب
زپور نے داود کو دنکھا حو گالشز لگانے ہوے تھا .زپور داود کو اس وفت سمچھ نا سکی تھر
پولی۔
جیکہ داود کچھ نا پوال۔ زپور اب پظار میں رہی تھر ین کے کھولے دروازے سے ناہر چلی گٹی ۔
ہللا چافظ ساہ کی زندگی۔ داود نے التیرپری چانی زپور کو کہا اور انکھوں میں ای ٹمی کو ضاف
کیا۔
No more...
کرب سے داود نے دل ہی دل میں کہا اور ین کی زپور کی سکیورنی کی پرنفیگ لیتے لگا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( زپور اج کیاپوں کا بیا سیاک ہماری التیرپری کے لتے ارہا ہے۔ یہ کیاپوں کی لسٹ
ہے۔ یم ان کو جیک کرکے ان کا کییالگ بیار کرو گی۔ اوکے)
شر کارل نے التیرپری میں انے زپور کے ذمے کام لگانا ۔ جس پر زپور ابیا شر ہال گی۔۔
.OK than
Good
شر کارل کے چانے ہی زپور نے التیرپری کمییوپر ان کیا اور پہلے لسٹ کو وہاں انڈ کرکے
جیک کرنے لگی۔ کام میں مصروف زپور کی پوجہ انے والی کال سے پونی۔
ٰ
اسالم عیلکم مجیٹی ۔
زپور میں پہیں چابیا کہ یم نے وہ سب کیوں کیا۔ نار مارنے سے پہلے دنکھ پو لیٹی کہ وہ
س ج مجی ٰ
اس لیدن شہر کا مییر ہے۔ ٹی نے یشے زپور کو مچھانا چاہ ۔
مجی ٰ
میں سمچھ رہی ہوں ٹی ۔ عد یں نات کرنے یں ا ھی کام کر رہی ہوں م ھے
چم ی ت ہ م ن
لوکیسن سییڈ کر د بیا ۔ کارل کی نظریں حود پر دنکھ کر زپور نے کہتے ساتھ ہی کال کٹ
کی اور کام کے حت گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
.... And
.Yes sir
.OK sir
ھ کن
ابیا کے چانے کے نعد داود نے ابیا شر کرشی پر رکھا اور ا یں موند گیا ۔
حو کچھ ہوا میرے ساتھ اب ٹمہاری بیٹی کر رہی میری زندگی کے ساتھ ۔ حو میں ہونے
پہیں دو گا۔ نا چا ہتے ہوے تھی مچھے ٹمہارا سامیا کرنا پڑے گا۔ بییر۔۔۔۔
.....Yes Ana
...OK sir
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 251 of 879
URDU NOVEL BANK
اپراہٹم ضاحب کے اندر انے ہی داود ان کے اسپفیال کے لتے اتھ گیا ۔
کیشے ہو پرحودار۔۔۔ اپراہٹم ضاحب سے مصافہ کرنے ہوے اپراہٹم ضاحب نے پوچھا ۔
میں تھیک ہوں انکل اپ بیابیں کیشے انا ہوا۔ صوفے کی طرف اسارہ کرنے ہوے داود
نے کہا۔
کچھ کام تھا بچے۔۔۔ اپراہٹم ضاحب ستجیدہ ہونے پولے۔ جس پر داود کافی کے لتے فون
اتھانا روکا اور اپراہٹم ضاحب کو دنکھتے لگا۔
انکل میں نے ڈنڈ سے نات کی ہے۔ ہاوس اف کمیز کی اپرول کا اب پظار ہے۔ جیشے ہی
ہوا سب ہمارے کییرول میں ہو گا۔
میں سمچھیا ہوں بچے۔ پر حو نفصان ہو رہا ہے اس کا کیا ۔ اپراہٹم ضاحب ربجیدہ سے نظر
اے۔ جس پر داود اتھ کر ان کے ناس گیا اور ان کا ہاتھ نکڑنے ہوے پوال ۔
اپراہٹم ضاحب نے اقسردہ لہچے میں کہا۔ اس سے پہلے داود کچھ کہیا ابیا دروازہ پوک
کرکے اندر ای۔
اچھا .میں چلیا ہوں ۔ اپراہٹم ضاحب نے اتھتے ہونے کہا جس ہر داود تھی اتھ کر ان
سے مصافہ کرنے لگا ۔ ستجیدہ لہچے میں داود پوال۔
....OK sir
جید سکییڈ کے نعد بییر اندر انا۔ انداز میں حوسیال ین سامل تھا ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 253 of 879
URDU NOVEL BANK
.Daoud... Daoud... How are you son
پریش بجین سالہ بییر ابیڈرسن ،جس کی گرے انکھوں میں چمک تھی جیکہ ہاتھ دوپوں
کھولے ہوے تھے جیشے داود سے گلے ملتے واال ہو۔
داود نے ابٹی کرشی سے اتھتے کی ہمت پہیں کیا اور بییر کے انداز کو نظر انداز کرنے
ہونے سیاٹ لہچے میں پوال ۔
Thank you.....
بییر بیٹ ھتے ہونے پوال۔ بب ہی داود نے اس کو پہاں پوالنے کی وجہ پوچھی
It is ... It is
بییر نے مسکرانے ہونے کہا۔ جس پر داود کو غصہ انا اور ابٹی کرشی سے اتھ کر بییر کی
طرف انا اس کی طرف چھک کر تھیڈے انداز میں پوال۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 255 of 879
URDU NOVEL BANK
Don't Petter. Don't play with me that shit
again..I'm not a child
اگر یم پہیں چا ہتے کہ میں ابٹی سییرز ٹمہاری کمیٹی سے نکالوں۔ پو ابٹی بیٹی کو نالش کرو۔
سمچھ گے۔
ابٹی انک ای پرو اتھانے ہونے داود نے طیز مسکراہٹ سے کہا۔ جس پر بییر تھیگی نلی
ین گیا ۔
ٹمہیں کرنا ہوگا بییر۔ وریہ یم مچھے چا بتے ہو۔ اب میں مظیوط ہوں اور ابٹی طافت ہے کہ
ٹمہارا سامیا کر سکوں۔ اب ابٹی نظروں کے سا متے سے دفع ہو چاو۔۔۔ میں ٹمہارا عل پظ جہرہ
پہیں دنکھیا چاہیا۔
داود کی نات پر بییر ما تھے پر انا یشنیہ ضاف کرنا اتھا اور چاموشی سے ناہر چال گیا ۔
.Rascal
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
OK zabour
م پ ک شم سی مجی ٰ
ب
زپور نے ل پر ٹی کا تج پڑھا حو التیرپری کے ناس تے فے یں دو بچے زپور کا
اب پظار کرے گا ۔
ت مجی ٰ
اتھی انک گھنیہ ہے میں کنٹ ساتھ کچھ کھا لیٹی ہوں ۔ ھر ٹی کے ساتھ ھی ناہر
ت
چانا ہے ۔
اووو سنٹ۔ اگر ساہ کو بیہ چال میں اس کو بیا بیانے ناہر گی ہوں وہ غصہ ہو گا مچھ پر
ایسا کرنی ہوں کال کرکے بیا د بٹی ہوں ۔ زپور سب سوجٹی ابیا سیل اتھانا۔ مگر سیل میں
ساہ کا ٹمیر پہیں تھا۔
میں مل انی ہوں و یشے تھی پرنک نایم ہے۔ ابیا سامان لیٹی زپور کارل کو بیانی ناہر آئ
مگر یہ کیا زپور کی سکونی تھی پہیں تھی۔
س ھ کن
ناررررر کیا ہے یہ سب۔ ہللا جی۔ اسمان کی ہے د ٹی زپور پولی۔ نا ٹمیر ہے اور نا کونی
اب کیشے چاو میں ۔
ہاں سب وے لیٹی ہوں ۔ زپور سوجٹی سب وے کی سپیسن کی طرف تھاگی حو ناس ہی
تھا۔
داود کے افیس کے ناس بتے سب وے سپیسن سے زپور ناہر نکلی اور تیز تیز فدم لیٹی
افیس کی طرف چل دی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Yes sir
...No
Please its urgent .... You call him and say I wana
.meet him
...OK
کہہ کر زپور بتچھے ہوئ بب وہاں لیڈی ماڈل( ابیا) ای۔ جس کی طرف زپور لیکی ل یکن اس
سے پہلے زپور لیڈی ماڈل سے نات کرنی وہ نک نک نک کرنی ناہر چلی گٹی ۔
ھ ل ت
د فعے ہونی۔۔۔ زپور نے لیڈی ماڈل پر عنت خی۔
ت
اب کیشے بیاو گی میں ساہ کو۔۔۔۔ اداس ہونے زپور پولی تھر انک دم سے زپور کے دل
میں جیال انا جس کوعملی چامعہ پہیانی زپور اتھ کر ل پفٹ کی طرف تھاگی جس سے
ن ب
رسیسن پر یٹھی لیڈی ماڈل حو زپور کو ہی د ھی چا رہی ھی زپور کے ا یشے تھاگ چانے پر
ت ک
Excuse me ma'am
کن
لیڈی ماڈل تھری نے کال انے پر پولٹی روکی اور فون اتھانا۔ جس پر زپور نے ا یں
ھ
مچ س
خڑھائ جیکہ لیڈی ماڈل ٹمیر تھری کے میہ کے زاونے ند لتے لگے۔ جس کو ھٹی زپور
نے ابٹی نظریں گھومائ اور کورنڈور کے اخر میں اس کو انک گالس وال پر
meeting roomلکھا نظر انا۔ اس سے پہلے لیڈی ماڈل ٹمیر تھری زپور کو روکٹی اور
سکیورنی گارڈز ل پفٹ سے ناہر نکل کر زپور کو دپوجتے زپور meeting roomکی طرح
تھاگ گٹی جیکہ لیڈی ماڈل ٹمیر تھری روکٹی رہی ۔ تھر زپور کے بتچھے لیڈی ماڈل ٹمیر تھری
اور سکیورنی گارڈز تھاگے۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 262 of 879
URDU NOVEL BANK
............Ma'am you can't do that... Please stop
عالم ساہ اتیرپراپزز کے فورتھ فلور میں جیشے ہل چل شی مچ گی۔ ان سب سے نے حیر داود
ابٹی مپییگ میں مصروف رہا۔ انک دم سے مپییگ روم کا دروازہ کھال ۔ روم میں بیٹ ھے
سب کے شر انے والے کی طرف گھومے۔
جیکہ ہابیٹی زپور کو دنکھ کر داود انک دم سے ہیڈ حیر سے کھڑا ہوا۔ جس کے ساتھ ٹمام
سیاف تھی۔ ابٹی سایس بجال کرنی زپور ا بتے بتچھے انے والوں کی وجہ سے داود کی طرف
تھاگی۔
شسسساہ۔
کیا ہوا۔۔۔۔۔۔ داود کچھ پوچھیا اس سے پہلے ہی لیڈی ماڈل ٹمیر تھری نک نک نک کرنی
ائ اور سکیورنی گارڈز مپییگ روم میں داچل ہونے پورے کمرے میں تھیل گے۔
ہیڈ گارڈ کے غورت پو لتے کر زپور داود کے بتچھے سے شر نکال کر اوبخی آواز میں پولی۔
جیکہ داود اس سب صورت چال سے پریسان ہونا پوال ۔
داود کے سیاٹ انداز پر زپور حپ ہوی تھر داود نے ہیڈ گاڈر کو دنکھا۔
دادو نے تھیڈے لہچے میں سوال کیا جس پر رومن نے فورا سے حواب دنا۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 264 of 879
URDU NOVEL BANK
Sir she came here without any appointment. Miss
.sara wants to stop but she run away
شر یہ پہاں بیا کسی وجہ سے ہے۔ مٹم سارا نے ان کو روکا تھی مگر یہ تھاگ گی۔
رومن کی نات سن کر داود نے زپور کو دنکھا حو معصوم شی سکل بیانے انکھوں کو نار نار
چھ پکانی کھڑی تھی۔ جس پر داود نے انک لمیا سایس لیا ۔ ہابیٹی زپور کو دنکھ کر داود کو حو
ڈر اور وسوس تھا دور ہو گیا تھر داود سارے سیاف سے پوال ۔
مپییگ جٹم ہوگی ہے اور یہ مسکوک پہیں ہے۔ اسکا نام زپور جیام ہے اور یہ پہاں حب
چاہے اا سکٹی ہے ۔ سمچھ گے۔
.Yes sir
ب
دروازہ بید ہونے ہی داود نے نلٹ کر زپور کو دنکھا حو اب داود کی حیر پر یٹھی نانی نی رہی
تھی ۔
یہ سب۔ داود نے ناہر کی طرف اسارہ کرنے ہونے کہا جس ہر زپور لمیا سایس لیتے
ہونے پولی ۔
ایم سوری ساہ۔ مچھے مجیٹی کے ساتھ لتچ پر چانا تھا۔ پر صتح اپ نے کہا تھا کہ اپ کو بیا
بیانے کہی نا چاو۔ اپ کو کال کرنے لگی پو ٹمیر پہیں تھا انکا۔ تھر اپ سے ملتے انے
لگی پو سکونی پہیں تھی۔ سب وے سے ای ہوں اپ کو بیانے۔ پہاں ای پو کسی نے
ہاں بیا سکٹی تھی ۔ پر لتچ پر چانے کا نلین پو تھوڑی دپر پہلے بیا نا۔ پر صتح اپ کا موڈ
اچانک سے اف ہو گیا تھا ۔ بب ہی سوچا اپ کو بیا دوں میں وریہ اپ غصہ ہونے مچھ
پر۔ زپور کی نات سن کر داود حیران ہوا۔ زپور ٹمیر نا ہونے پر اس کو لتچ کرنے کا بیانے
ای مگر ابٹی سکونی نا ہونے پر سب وے سے ای۔ کیا میری ناراضگی زپور کے لتے اہم
ہے۔ پہی سوجیا داود ا بتے نالوں میں ہاتھ ت ھیر گیا ۔
اپ مچھ پر غصہ کیوں ہو رہے ہو؟ جیکہ میں پہاں اپ کو بیانے ای تھی۔
Here۔۔۔۔
....Why not
Thanks۔
کہتے ساتھ ہی داود نے ابیا ٹمیر زپور کے س یل میں سپف کیا اور زپور کو اسکا سیل وایس
کیا جس پر زپور حیر سے کھڑی ہوی اور دروازے کی چابب پڑھی۔
.To library
ا بتے ہاتھ ناندھتے زپور داود کو دنکھ کر پولی جس پر داود نے ابیا شر ہالنا ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 268 of 879
URDU NOVEL BANK
اپ میرا سامان اور سکونی ہوسیل سے میگوا دے گے۔ اگر اج سکونی ہونی پو مچھے ابیا لمیا
سفر نا کرنا پڑنا۔ نا مچھے اچازت دے کہ میں ہوسیل چلی چاو۔
یم کہی پہیں چاو گی۔ سامان اچاے گا سارا۔۔۔۔ داود نے چانے والی نات پر ابٹی کہی
ن
جس پر زپور نے ا کھیں گھومائ۔ جس پر داود زپور کے ناس انے مدھم اواز میں پوال ۔
ن
میں پہیں چاہیا کہ یم وایس چاو ۔میرے ناس رہو یس۔ جس پر زپور نے ابٹی ا کھیں اتھا
کر داود کو دنکھا حو زپور کو ہی دنکھ رہا تھا ۔
میں پہی ہوں ساہ۔ کہی پہیں چا رہی میں ۔ اپ نے حو تیڑی ڈالی ہے مچھے۔۔۔۔۔ میں
چاہ کر دور چا تھی پہیں سکٹی۔
زپور کی نات سن کر داود کے جہرے پر مسکراہٹ ای اور تھر زپور پر چھکتے ہوے اب یا
ک ن
لمس زپور کی گال پر چھوڑا۔ جس پر زپور الل ہونی ا یں موند گی۔
ھ
میری بیاری۔ مچھے معاف کرنا ،کار میں میرا رونی پرا تھا لیکن یم غصہ ہونے کی بجاے
پہاں ای اور مچھے ا بتے لتچ کا بیانا۔ مچھے اچھا لگا کہ وجہ یم ہو۔ مچھے اجساس ہوا کہ میں
تھی کسی کے لے اہم ہو سکیا ہوں ۔ ہر کسی کے لتے پہیں میں ٹمہارے لتے اہم
ہوں۔
داود نے مدھم اواز میں زپور کی حوسیو سونگھتے ہونے کہا جس پر زپور حیران ہونی پولی۔
.Come in
زپور کے پو چھے گے سوال کو نظر انداز کرکے داود نے دروازے کے پوک ہونے پر اندر
انے کی اچازت دی۔ جس پر ین اندر انا اور ہاتھ ناندھ کر کھڑا ہو گیا ۔
زپور نے اصرار کیا۔ مگر داود کی غوری کو دنکھ کر زپور شر چھکا گی بب داود پوال۔
.Later my girl
جس پر زپور شر ہالنی ین کے ساتھ ناہر ای جیکہ داود زپور کے ساتھ ل پفٹ نک انا۔
ابیا جیال رکھیا میرے لتے۔ چذب کے عالم میں داود نے زپور کو دنکھتے ہونے کہا ۔ جس
پر زپور پولی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جی جیاب کیا لو گے یم کھانے میں ۔ زپور نے ک پفے میں مجیٹی کے سا متے والی کرشی پر
بیٹ ھتے پوچھا ۔
تھوکا نا ہو پو۔ زپور نے کہتے ساتھ مییو لیا اور اس میں انگرنڈبیس جیک کرکے کھانا کا آڈر
دنا۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 271 of 879
URDU NOVEL BANK
اب بیاو کیوں کیا یم نے۔۔۔
ٰ ٰ
مجیٹی شچ میں چان کر پہیں کیا میں نے۔ زپور نے کہا جس پر مجیٹی ابیا شر ہال گیا۔
ٰ
مچھے کچھ بیانا ہے یم کو زپور۔ زپور کو حپ دنکھ کر مجیٹی نے کہا جس پر زپور نے سوالیہ
ٰ
نظروں سے مجیٹی کو دنکھا حو ادھر ادھر دنکھ رہا تھا ۔
ن مجی ٰ
کس نات کی معافی زپور۔۔۔ ٹی نے سوالیہ ظروں سے پوچھا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
واش روم کے اندر سے بچے کے نلکتے کی اوازیں انا شروع ہوی مگر واش روم میں گرنے
نانی اور بید کمرے نے بچے کی جتجوں کو دنا دنا۔ اور وہ ایسان ابٹی ہوس بچے سے پورا کرنا
رونے شسکتے ہونے بچے کو واش روم میں چھوڑ کر چال گیا ۔
کمرے میں چھاے اندھیرے سے حب داود ماپوس ہوا ا بتے ساتھ سوی زپور کو دنکھ کر
داود کو ایسا لگا جیشے زندگی مل گی۔ ابیا شر زپور کے سیتے پر رکھتے ہونے داود زپور کے گرد
ابٹی ناہیں تھیال گیا۔ انک چاموش ایسو داود کی انکھ سے نکل کر زپور کی شرٹ میں چذب
ہوا۔
مچھے اس اندھرے سے نکل لو زپور۔۔۔۔ دن کے اچالے میں داود عالم ساہ انک مظیوط
ل م م مک م
اور ل ایسان ہونا ہے گر رات کے اندھیرے یں اسکا ماصی داود عا م ساہ کو وہی
سات سال کا بحہ بیا د بیا ہے جس کی زات کو انک ہوس کے مارے ایسان نے روندا تھا
۔ جس ایسان نے بیدرہ سال کی عمر نک داود عالم ساہ کو جسمانی اور ذہیٹی ازبت دی۔
انک مرد ہوکر وہ دوشرے مرد سے سکون لییا رہا ۔ میں کون ہوں کیا ہوں مچھے عرص
پہیں ۔۔۔۔۔ میں کیا ین گیا ہوں وہ مچھے روال د بیا ہے۔ دل ہی دل میں زپور سے نات
دماغ میں پہی نات دوہرانے ہونے داود زپور میں سمٹ کر گہری بیید کی وادپوں میں گم
ہو گیا ۔
وریہ حب تھی داود کو ماصی کے حواب انے وہ ساری رات داود چاگ کر نا کیٹھرین کو
ازبت دے کر گزارنا۔ مگر زندگی کے ا بتے سالوں میں اج اس حواب کے انے کے نعد
داود پر سکون سونا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
رنڈ فراک جس پر ملٹی دھاگوں سے گلے اور فراک کے گ ھیرے پر کام ہوا تھا پہتے زپور
دو بتے کو صوفے پر ر ک ھے انڈے تھی نٹ رہی تھی ۔ اج زپور کا ارادہ املنٹ بیانے کا تھا
اچانک سے کورنڈور کا دروازہ کھال اور ین ناہر انا حو اتھی سو کر اتھا تھا۔ اونگھتے ہوے ین
ٹیب
کو دنکھ کر زپور ہڑپڑای اور فورا سے کچن کاوتیر کے ساتھ لگ کر ھی اور پولی ۔
زپور کی نات سن کر ین تھما تھر ادھر ادھر دنکھتے لگا ۔ اواز پو تھی مگر مٹم کہاں۔۔۔۔
کہتے ساتھ ہی ین ا بتے کمرے میں چال گیا ۔ دروازے کے بید ہونے پر زپور نے سکر کا
کلمہ پڑھا اور اتھ کر کمرے کی طرف تھاگی۔
دروازے کے ساتھ لگی انکھوں کو بید کتے لمیا سانا لیٹی زپور نے داود کی نات سیتے ہی
پ ھ ک ن غ کن
ب
ا یں ھولی اور صے سے داود کو د ٹی پولی حو صرف ی نٹ ہتے ہوے تھا ۔ جیکہ رنڈ ک ھ
فراک میں تھیگے نالوں میں بیک بیک ہونی زپور داود کو اندر نک ہال گی۔
...Nothing shah
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 278 of 879
URDU NOVEL BANK
رخ مورنے زپور نے ابیا وابٹ حجاب اتھانا حو بیڈ کے ناس پڑا تھا ۔
داود نے زپور کا رخ ابٹی طرف کرنے ہونے پوچھا ۔ داود کے مدھم اور ب یارے سے انداز پر
ن
زپور کی ا کھیں یم ہوی اور تھر تھرائ اواز میں پولی ۔
میں کچن میں تھی۔ مچھے پہیں بیہ تھا کہ ین تھی پہی رہیا ہے ۔ میں نے حجاب پہیں
کیا تھا اگر وہ مچھے ب یا حجاب کے دنکھ لییا پو کیا ہونا ۔۔۔ اس سے اگے زپور پول نا نای اور
ایسو کا گوال چلق میں انکا۔ جس پر داود نے فورا سے زپور کو گلے لگانا اور پوال ۔
.I'm sorry
I'm sorry
I'm sorry.I'll fix the Tin some other place. Its my
.mistake I should told you about Tin. But I'm not
اپ سوری مت کہو۔ میری علظی تھی ہے۔ مچھے بیا حجاب کے ناہر چانا پہیں چا ہتے
چا ہتے ۔
ن ھ ک ن
زپور نے شر اوپر اتھانے ہونے کہا ۔ اور داود کو د ٹی پولی جہاں داود کے جہرے پر قکر
ت ھا ۔
مچھے ا یشے ناہر پہیں چانا چا ہتے تھا ۔ یہ پو سکر ہے کہ ین میری نات سمچھ گیا اور وایس
چال گیا ۔ اپ پریسان مت ہو ۔
زپور نے مسکرا کر نات پوری کی جس پر داود ابٹی انکھوں کو بید کر گیا جس پر زپور نے
داود کی گال کر ہاتھ رکھا۔ ہلکی پرنڈ کو ا بتے پوروں سے مچسوس کرنی زپور انک نار تھر مسکرا
داود نے زپور کا وہی ہاتھ حوما اور زپور سے الگ ہونے ابٹی بیاری کرنے لگا ۔
کوی نات پہیں ساہ۔ اس نے مچھے نے حجاب پہیں دنکھا۔ اپ فکر مید مت ہوں ۔
ساہ۔
زپور بیار ہو چاو۔ ٹمہارے ناس دس منٹ ہیں ۔ تھیڈے لہچے میں داود نے کہا جس پر زپور
حپ ہونی ا بتے نال سمپیتے لگی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایم سوری شر۔۔ وہ علظی تھی۔ مچھے اندازہ پہیں تھا کہ مٹم کچن میں ہے۔ اس سے
پہلے میں مٹم کو دنکھیا مٹم نے حود کو چھیا لیا تھا ۔
ین نے شر چھکاے وضاحت دی۔ اس کا مفصد پہی تھا کہ داود چان لے ین اس کی
اٹمابت میں جیابت پہیں کرے گا۔ جیکہ زپور ابٹی چگہ شرمیدہ ہوگی تھر داود کو دنکھا حو
سیاٹ جہرہ لتے ین کو دنکھا رہا تھا ۔ بب ہمت کرنی زپور پولی۔
اور یم کہی پہیں چا رہے۔ یہ انارٹمنٹ تھی ٹمہارا ہے۔ میں اگے سے جیال رکھو گی۔
ہمت کرنی زپور نے ابٹی نات پوری کی اور چاے کا کپ بییل پر رکھٹی اتھ کر ین کے
ناس گی حو اب شر چھاے کھڑا تھا ۔
زپور کے القاظ پر داود اور ین نے حیرانی سے زپور کو دنکھا جیکہ زپور صرف ین کو دنکھ رہی
تھی ۔ ین نے داود کو دنکھا جس پر زپور نے ین سے کہا۔
اس کے نارے میں پریسان مت ہو۔ کیونکہ انکا میہ بید کرنے کی ضالجنت میں رکھٹی
ہوں۔
جس پر زپور مسکرا دی۔ حوانا ین تھی مسکرا دنا ۔ جیکہ داود نے اس تھائ پہن کے
تھانی چارے کو دنکھ کر شر چھ پکا۔ زپور نے داود کو بیا د نکھے ا بتے کمرے کا رخ کیا۔
جس سے داود کو اگ ہی لگ گی۔
شر اب میرے ناس طافت ہے اپ مچھے پہاں سے چانے کا پہیں کہہ سکتے۔
جس پر ین مسکرا دنا۔ داود کھڑا ہوا اور ا بتے کمرے کی طرف چل دنا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ناہر کیا کہاں یم نے ۔ کمرے میں انے داود نے مرر کے اگے کھڑی زپور سے کہا جس
مچ س
پر زپور نے نا ھی سے مرر سے ہی داود کو دنکھا ۔
مچھے شچ میں پہیں بیہ اپ کس نارے میں پول رہے ہو۔ زپور نے ا بتے بیگ کی زپ بید
کرنے ہونے کہا اور رخ موڑنی داود کو دنکھتے لگی ۔ حو اج نلیو بی نٹ کوٹ میں تھا۔
لیکن میں اس کو شریس لے گیا ہوں ۔ میں دنکھیا چاہیا ہوں کیشے یم میرا میہ بید کرنی
ہو۔ داود نے زپور کے ناس ہونے ہونے کہا ۔ جس پر زپور انک فدم بتچھے ہوی مگر داود
نے زپور کی کمر میں ہاتھ ڈاال اور اس کو ا بتے ناس کیا ۔
ین۔۔۔ شسسرمیدہ تھا ۔۔۔۔ یسس اشسی وجہ سے۔ زپور ا نکتے ہوے پولی ۔
میں دنکھیا چاہیا ہوں کیشے میری بیوی میرا میہ کرنی ہے۔
ساہ۔۔۔ نلیز۔ زپور مٹمانے ہوے پولی۔ دل کی دھڑکپیں تیز ششے تیز ہونی چا رہی تھی ۔
چذب کے عالم میں داود نے زپور کو ناس کرنے ہونے کہا جیکہ زپور داود کے اگے تھیگی
س ن ھ ک ن ب ب ن
لی یتے ا ٹی ا یں موند گی۔ جس کو د کھا کر داود م کرا گیا۔
Yaaa it is۔۔۔
داود کی نات سن کر زپور کے کاپوں سے دھواں نکال۔ شرم سے الل ہونی زپور ابیا شر چھکا
گی ۔
.Hyyy do it
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 287 of 879
URDU NOVEL BANK
داود نے زپور کے کان کے ناس کہا جس سے زپور سمٹ گی۔
ہاں ۔۔۔۔ اپ۔۔۔۔ ہی۔۔۔۔۔ داود زپور کے لہچے میں پوال حو ابیا شر تھوڑی سے لگاے
داود کی نظروں سے بچ رہی ہوں۔
اشی وفت داود کی پوکنٹ میں بجا س یل پول اتھا جس پر زپور نے سکر کا کلمہ پڑھا جیکہ
داود کو اج پہلی نار اس سیل کی رنگ پری لگی۔
...Yes Ana
شر مییر ہاوس میں میپییگ ہے۔ شر اپراہٹم نے کہا کہ اپ کو بیا دو۔
?What
....Later boy
زپور کہہ کر ہیس دی اور داود کا حصار سے الگ ہونے لگی مگر داود نے زپور کا ازاد نا کیا
ھ ہی ت
جس پر زپور کی سی می۔
جس پر زپور نے داود کا ہاتھ نکڑا تھر ربجیدگی سے پولی ۔ ساہ میں غظا کرنے والوں میں
سامل ہونا چاہٹی ہوں مچروم کرنے والوں میں پہیں ۔۔۔۔ اور اپ کیوں نکلیا چا ہتے ہو
ین کو گھر سے۔۔۔۔ ا بتے گلٹ کی شزا ابیوں سے دور ہو کر پہیں د بتے۔ میں اگے
سے بیا حجاب کے کمرے سے پہیں نکلو گی۔ اور میں چابٹی ہوں ین کے پہاں چانے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ساہ میں نے اپ سے کہا تھا کہ میں پوبیورسٹی سکونی پر چاو گی اور اب اپ کہہ رہے ہو
کہ میں اپ کے ساتھ چاو جیکہ اپ کو مییر ہاوس چانا ہے حو پوبیورسٹی کے الٹ ساب یڈ پر
ہے۔
نارکیگ میں سکونی کے ناس کھڑی زپور داود پر نگڑنے ہوے پولی ۔
یم چاو تھر۔۔۔۔ داود نے سکون سے کہا جس پر سایس لیٹی زپور نے سکونی سیارٹ کی
اور مسکرانے ہونے نارکیگ سے نکلی ۔ کل ہی داود کے کہتے پر ین نے زپور کی سکونی اور
OK sir
ین نے مسکرا کر کہا اور پورے سکواڈ کو اسارہ کرنا نارکیگ سے نکال ۔ تھر لیدن کی اس
صتح نے دنکھا کہ مییر اف ل یدن نے کیشے انک سکونی کا بتچھا کیا ۔
ا بتے را ستے چانی زپور نے حونک کر داود کے سکواڈ کو دنکھا تھر کار میں نظر انے داود کو حو
زپور کو ہی دنکھ رہا تھا ۔
جیشے ہی گرین سگیل انا ین تیزی سے کار کو لے کر پوبیورسٹی کے گنٹ کے ناس انا پو
زپور کو کھڑا دنکھ کر سییڈ کم کی۔
داور کی کار کو انے دنکھ کر زپور نے ابیا ہاتھ اگے کرکے نابچ انگلیاں دکھای۔۔۔
اس اسارے کو ین رو کتے کا سمچھ کے کار روک گیا جیکہ داور اس اسارے کو لعنت
چابیا ین کی فرماتیرداری پر مسکرا دنا تھر ین سے پوال ۔۔۔
OK sir
سب کے چانے کے نعد زپور نے سایس لیا جسم پو کھا۔۔۔۔ کہتے ساتھ ہی زپور سکونی
سے اپری۔ بب اس کا سیل بجا۔
مسسز داود عالم ساہ مچھے ا بتے نارے میں ب یانا مظلب تھولیا۔ وریہ یم مچھے چابٹی ہو۔ صتح
کی میال ابٹی پرانی پہیں ۔
ھ ک ن
جس کو پڑھ کر زپور نے ا یں خڑھانے پولی۔ اج پو اپ ناد کرو گے ساہ کہ زپور جیام کیا
سے ہے۔۔۔۔ دل میں ساہ کو بیگ کرنے کا پورا ارادہ کرنے زپور ا بتے ڈ بیارٹمنٹ چلی
گٹ ی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مییر ہاوس لیدن میں بتے ا بتے افیس کے اندر داور نے فدم رکھا حو گرے کلر کے بی نٹ
اور ڈارک وڈ کلر کے فربتچر سے شجا ہوا تھا ۔ کھال اور کوسادہ کمرہ۔
داود نے مشتج پڑھ کر رکھ دنا کیونکہ اپراہٹم ضاحب مسکرانے ہونے اندر اے۔
ک ی ل س ع
ا الم و م شر۔
انکل شر پو مت کہے۔ سالم کا حواب شر ہالنے داود نے دنا اور اپراہٹم ضاحب کو بیٹ ھتے
کو کہا۔
کیشے ہو یم۔
میں تھیک ہوں انکل۔ ابیا بیا رہی تھی کہ اپ نے نالنا ہے کوی مسلہ ہوا کیا۔ داود نے
کہا۔
داود بچے ہاوس اف کامیز نے ٹمہاری سمری ناس کر لی ہے۔ چلد ہی چلڈرن ابیوس اور
ہراسمنٹ پر فاپون بتے گا۔ اب افرا جیشے ٹمام بجوں کے مچرموں کو شزا ملے گی ۔
اپراہٹم ضاحب کی نات سن کر داود نے بییل پر رکھی کافی اتھای اور اس کے سپ لیتے
لگا ۔
انکل اتھی انک فدم اتھانا حب نک ہاوس اف کامیز نافاعدہ فاپون کی م پطوری پہیں د بیا
بب نک میری کامیانی ادھوری ہے۔
شر یہ اتھی اپ کے لتے انا ہے کمسیر نے تھتجا ہے۔ قہٹم نے اپونلپ داود کے سا متے
کیا جس کو داود نے نکڑا اور قہٹم کو چانے کی اچازت دی۔
میرا سک تھیک تھا انکل ۔ اپونلپ میں موحودہ فانل کھول کر پڑھتے ہوے داود نے کہا۔
کیسا سک بچے۔
وہی کہ مچھ پر ابیک انک نلین تھا حو اپہی ڈرگ گروہ نے کروادنا ۔ کیونکہ حو گولی کا ہول
کار سے مال اس کی فرایسک ربیوٹ میں انا ہے وہ لیدن میں رجسیرڈ پہیں ۔ اس کا مظلب
پہی ہوا کہ وہ اسمگل سدہ اسلحہ تھا۔ جس کا نعلق اشی گروہ سے مل رہا ہے حو ویسٹ
لیدن میں ڈرگ سیالے کر رہے ہیں ۔ داود نے کہتے ساتھ ہی وہ فانل اپراہٹم ضاحب
کے ناس کی جس کو اپہوں نے تھی پڑھا۔
ٹمہیں اب اجییاط کی صرورت ہے داود ۔۔۔۔ ری پورٹ پڑھ کر اپراہٹم ضاحب نے کہا
اشی وفت داود کا سیل تھر سے پزر ہوا۔
جی انکل۔۔۔ اپ کمسیر سے نات کریں اب اس گروہ کے چالف کاروانی ہو چانی چا ہتے
۔
تھیک ہے بچے۔ میں چلیا ہوں ۔ کہہ کر اپراہٹم ضاحب ناہر چلے گتے جیکہ داود نے
کافی کا کپ لیا اور سوجتے لگا کہ سیل تھر سے پزر ہوا۔
...Sir
.Yes Ana
OK sir
اہوی ماں۔۔۔ قسم سے شاہ کمر کا تختہ نکل گ نا۔ ل نکن خوشی ہے کہ میرے یوٹس بن
گے۔ اپ ن ناؤ کہاں ہو۔ پایم دپکھ لیں 11:45ہو رہے ہیں ۔
مشتج سییڈ کرکے داود نے سیل رکھا تھا کی وہ تھر سے پزر ہوا۔ جس پر داود نے سیل
دنکھا جہاں پر لکھا ہوا تھا ۔
.In office
.Sounds good
مپییگ میں و ففے و ففے سے پزر ہونے سیل کو داود نے غور کر دنکھا جیشے سیل کو پہیں
زپور کو دنکھ رہا ہو ۔
ٹمہارا پو میں گھر چاکر عالج کرنا ہوں۔ داود نے دل ہی دل میں کہا اور سیل کو سانلنٹ
پر لگا کر مپییگ پر پوجہ د بتے لگا۔
یہ در یہ مپییگز نے داود کو سیل سے دور کر دنا سام میں حب داود نے ابیا سیل آتھانا
وہاں زپور کی مسڈ کالز دنکھ کر حونکہ اور زپور کو کال بیک کی مگر زپور کا فون
unreachableچا رہا تھا ۔ بب داود نے زپور کے مشتچز د نکھے حو داود کے ہوش اڑا
گے۔
.......
3:45
میری شفٹ ختم ہوگی ہے۔ اپارٹمنٹ جا رہی ہوں۔ کھاپا ن ناو گی میں ۔ مل کر کھائیں گے ۔
اوکے؟؟
..................
6:30
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
6:45
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شاہ۔۔۔۔ 7:00
شاہ۔۔۔۔۔ 7:01
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 302 of 879
URDU NOVEL BANK
یہاں کیتھربن ہے۔۔۔7:01
کال یو ن نک کو میری۔۔۔7:02
شاہ۔۔۔
شاہ۔۔۔۔۔
داود نے زپور کے مشتچز پڑھتے ساتھ ہی ناہر کی طرف دوڑا ۔ جسم سے چان اور ناوں سے
زمین نکلٹی ہونی داود کو مچسوس ہوی۔
داود کی نات پر ین تھما اور چلدی سے کال کٹ کرکے ا بتے سیل سے انارٹمنٹ کے
کمرے کو connectedکرنا زپور کو ڈھونڈنے لگا۔
بب ہی وہاں داود اچلت میں انا اور کار میں سوار ہونا چال گیا پورا سکواڈ داود کو ا یشے چانا
دنکھ کر اس کے بتچھے گے۔ جیکہ ین نے انارٹمنٹ کے ناہر سیاے گاڈرز کو اندر چانے
کا کہا۔ کار کی سییڈ تیز کی۔ دل کی دھڑکن تیز ہونی چارہی تھی جیشے جیشے سفر طے ہو رہا
تھا ۔ داود نے ابٹی نائ اناری اور شرٹ کے بین کھولے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
داود کے چانے کے نعد زپور ا بتے ڈ بیارٹمنٹ گی۔ ابٹی گالس میں سب سے ملٹی ابٹی چگہ
پر بیٹھ گی اور داود کو بیگ کرنے کا سوچ کر سیل نکال کر داود کو مشتج کیا۔بب وہاں
جس پر ہر انک نے ا بتے ا بتے پویس بیانے تھے۔ زپور ابیا پونک لے کر التیرپری چلی گٹی
۔ فری تھی پو ساہ مشتج کرکے ا بتے پویس بیانے لگی۔ حب پویس ین گے بب زپور نے
ابٹی کمر سیدھی کی اور سیل دنکھا حو چاموش تھا ۔ تھر سے داود کو مشتج کر کے زپور نے
اتھی سیل اتھانا ہی تھا کہ زپور کا سیل پزر ہوا جہاں ساہ نام سے سپف داود کا مشتج انا
ہوا تھا ۔ جس کو زپور نے فورا کھوال اور مشتج پڑھ کر ساری حوشی ہوا ہوئ کیونکہ ساہ
ضاحب زپور کو ابٹی واخز کی لسٹ بیا رہے تھے ۔ جس پر زپور نے میہ بیانا اور ابٹی نکس کو
بیگ میں رکھ کر ب یگ کی سیرپ کو کیدھے پر رکھٹی سیل پر ساہ کو مشتج ناپ کرنی ہوئ
التیرپری سے ناہر ای۔
التیرپری سے ابٹی کالس انے ہونے زپور کا ادھا کلو حون چل گیا داود کی نابیں سن
کر۔۔۔ تھر پروفیسر کے انے ہی زپور ا بتے لیکچر میں مصروف ہوگی۔
پوبیورسٹی سے التیرپری چلی گٹی ۔ ابٹی ڈیسک پر بیٹھ کر زپور نے داود کو مشتج کیا اور حواب
کا اب پظار کتے بیا ہی ا بتے کام میں مصروف ہوگی۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 305 of 879
URDU NOVEL BANK
کیا مچھے تھوڑا وفت مل سکیا ہے ابٹی بیٹی سے ملتے کے کتے۔ انک ابیا ین لتے اواز پر شر
چھکاے کام کرنی زپور نے فورا سے اوپر دنکھا جہاں اڑنالیس سالہ گیدمی رنگت میں پریش
ہوا کے زپر اپر اے لمتے فد کالے پراون نالوں کے کالی ہی انکھوں واال جہرے پر
مسکراہٹ لتے مصطفی افیدی کھڑے تھے ۔
چاحو۔۔۔۔۔ زپور حوشی سے کہتے ساتھ ہی اتھ کر ان سے ملی۔ جس پر مصطفی افیدی زپور
کی اچلت نازی پر مسکرا کے زپور کو اس کے ما تھے پر بیار کرکے الگ ہوے۔ زپور کے
جہرے پر الگ شی حوشی تھی۔ ا بتے ناپ چاے کو دنکھ کر اس دنار غیر میں زپور یم
انکھوں سے مسکرا دی۔۔اج ان کی سیورٹ کی وجہ سے زپور ابیا ایم فل ک رہی تھی ۔
ابیں چاحو ادھر بیٹ ھتے ہیں ۔ سیاف روم میں انے زپور نے کہاں جس پر مصطفی افیدی
مسکرا گے اور انک کرشی اگے کرکے بیٹھ گے۔ سیاف روم میں انے ہوے زپور کنٹ
سے دو کپ کافی کا کہہ ای تھی جس کو وہ زپور کے بیٹ ھتے ساتھ ہی رکھ گی۔
کیشے ہو اپ چاحو۔
سیدھی نات کرو گا۔ یم تھی مصروف ہو پو اس ونک ابیڈ میں عالم ساہ کے گھر چا رہا
ہوں۔ مجیٹی اور عالیہ کے لتے ۔ یم چلو گی ساتھ ۔
جی چاحو۔ پر اپ چانے سے پہلے انک کال کی عالم انکل کو ا بتے وہاں چانے کا بیادیں۔
میں کل اس سے ملتے چاوں گا وہی نات کرو گا۔ و یشے اس کو معلوم ہے اس نارے
ک ب ط ص م
میں ۔ پرسوں کا ساتھ ہے ہمارا پہاں پر۔ فی نے رساب نت سے ا ٹی نات ہی جس
پر زپور ابیا شر ہالنے کافی بیتے لگی۔
زپور ۔۔۔
جی چاحو۔ کیا ہوا۔ زپور مصطفی کے جہرے پر ستجیدگی دنکھ کر کافی کا کپ بییل پر رک ھٹی
فکر سے پولی ۔
بییا جیام چاہیا ہے کہ یم حب وایس چاو پو وہ ٹمہارے فرض سے سیکدوش ہونا چاہیا ہے۔
ٰ
اگر یم کسی کو یشید کرنی پو نا کوی اشی ویسی نات ہے مچھے نا مجیٹی کو بیا دو۔ ابٹی نات
پوری کرکے زپور کو دنکھا حو ضدمے سے ان کو ہی دنکھ رہی تھی ۔ تھر زپور کو داود کے
ساتھ ابیا نکاح ناد انا۔
کوئ نات پہیں بچے۔۔۔۔ اتھی ٹمہارے چانے میں وفت ہے۔ سکون سے سوحو اور مچھے
بیاو۔ میری پہی چاہ ہے کہ میری بیٹی پہاں ہی رہ چاے۔ مگر جیام تھائ کچھ اور ہی کہہ
رہے ہیں ۔ پر ٹمہاری مرصی کے نعیر کچھ پہیں ہو گا۔ ٹمہارا حو تھی ف پصلہ ہو اگاہ کر
د بیا۔ زپور کو چاموش دنکھ کر مصطفی نے زپور کے ہاتھ پر ابیا ہاتھ رکھتے ہونے کہا جس پر
زپور مسکرا تھی نا سکی۔
ساہ سے اس نارے میں نات کرنے کا سوجٹی زپور ا بتے کام میں لگ گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
انارٹمنٹ اکر زپور نے ساہ کے لتے کھانا بیانے کا سوچا اور بب ہی چاحو کی کہی نات
کرنے کا تھی جس پر عمل کرنی زپور نے ساہ کو مشتج کیا اور جیتج کرکے کچن میں چلی
گٹی ۔اس وفت سام کا اندھیرا لیدن پر تھیل رہا تھا ۔ ڈو بتے سورج نے اسمان پر ناربخی
رنگ تھیل دنا تھا ۔ اس م پظر کو گالس وال سے دنکھ کر زپور نے ابیا حجاب لیا اور فربج
سے سامان نکا لتے لگی۔
کیٹھرین زپور کی موحودگی سے انکاری تھی نا سو اچھا لگ رہا تھا ۔ ا بتے سیاٹ انداز میں
کیٹھرین نی۔وی سکرین کو گوری چارہی تھی ۔ جیکہ کیٹھرین کو دنکھ کر زپور کو دچھکا لگا۔
کہ وہ پہاں۔۔۔ کیوں۔۔۔ اور کیشے۔۔۔۔۔
ا بتے گم ہونے حواس کو بجال کرنی زپور نے کچن کی رکیک پر پڑے ا بتے سیل کو اتھانا
اور ساہ کو مشتچر کتے۔ مگر حواب ندارا تھا ۔ کال کی پو اس نے نک پہیں کیا۔ جس پر
زپور کو ایسا لگا کہ انک نار تھر سے کیٹھرین کے ہاتھ زپور کے گلے پر ہوں ۔ ا بتے گلے پر
ن یک ٹیب
ہاتھ رکھتے ہوے زپور نے لمیا سایس لیا اور سا متے ھی ھرین کو د کھ حو اب نی۔وی
ٹ
اف کرنی کھڑی ہوی۔ اشی وفت زپور کے سیل پر بییری لو کا ساین انا جس پر زپور نے
پوجہ نا دی ۔ اس وفت زپور کی ساری جشیس ا بتے طرف انی کیٹھرین پر تھی تھی۔ حو اج
بیا میک اپ کے ا بتے بیلے جہرے کے ساتھ ایسن گرے انکھوں کے گرد چلفے لتے
آھسیہ اھسیہ فدم لیٹی کچن کاوتیر کے ناس اکر روک گی۔ جس ہر زپور کا سایس جسک
Hy Katherine
زپور مدھم اواز میں پولی۔ جس پر کیٹھرین نے ادھر ادھر ندہواشی سے دنکھا۔
کیٹھرین کی نات سے زپور زلزلے کی زد میں ای۔ ساہ کے عالوہ پو وہ کسی اور کے ساتھ
پہیں سوی۔ وہ تھی ابٹی نکاح کی رات حب رونے ہونے زپور سوی۔ پو کیا اس رات زپور
کو وہم پہیں تھا کوی تھا کمرے میں ۔۔۔۔
پو کیا ساہ ہی کیٹھرین کا ماسیر ہے۔ اس سوچ کے انے ہی زپور کی انکھوں میں ٹمی ای
جس کو بیٹی زپور کیٹھرین کی طرف میوجہ ہوی حو کہہ رہی تھی ۔
I saw you... When you both are dancing. I'll warn
you zabour to stay away from my master but
don't
I will kill you zabour. How could you do this to
me. You know I'm dying without master and you
.slept with her
ج
گن پر ابٹی نکڑ مظیوط کرنے ہونے کیٹھرین جتجتے ہونے پولی جس پر زپور ٹی کابپ
جت
اتھی۔
زپور کس نات پر نقین کرنی انک طرف ساہ کی اب نک ہوی ٹمام نابیں دماغ میں ای پو
دوشری طرف حب حب کیٹھرین سے ملی اور اس کی جیوب نت ناد ای اور حف پفت کیا
تھی۔ زپور کا دماغ سن ہو رہا تھا ۔ حب کیٹھرین تھی ساہ کے ناس پو کیوں ساہ نے اس
سے نکاح کیا۔
ابٹی یسکین کے لتے۔۔۔۔ کیا؟ کیوں؟؟؟؟ حب کیٹھرین ساہ کی یسکین کا ساماں تھی
پو زپور سے نکاح کیوں۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 313 of 879
URDU NOVEL BANK
I saw in master eyes he loved you
کیٹھرین کی نات پر زپور الچھ گٹی تھر ہمت کرنی پولی مدھم اواز میں پولی لہچے میں ضدپوں
کی تھکن شی تھی۔ رسیوں کی ماری اس نار تھی تھکرا دی گٹی ۔
زپور نے ا نکتے ہوے کہا جس پر کیٹھرین ابٹی نات پر زور د بٹی تھر سے پولی
....You
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دروازے کے کھو لتے پر کیٹھرین نے اس طرف دنکھا جیکہ گن کا رخ زپور کی طرف ہی
تھا ۔ ندحواس سا داود اندر انا جس کے بتچھے ین موحود تھا ۔ داود کو دنکھ کر کیٹھرین کی
گن پر نکڑ مظیوط ہوی تھر اوبخی اواز میں پولی ۔
کیٹھرین کی نات سن کر زپور کے فدم اگے پڑھتے سے انکاری ہوے کیونکہ جس چگہ
کیٹھرین کھڑی تھی وہ داود کو دنکھ سکٹی تھی مگر زپور پہیں ۔ کیٹھرین کے میہ سے سونے
والی نات سن کر زپور کا دل کیا زمین تھتے اس میں سما چاے۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 315 of 879
URDU NOVEL BANK
جیکہ داود نے ا بتے ہاتھوں حو کھولے ہونے تھے سلو سلو فدم لییا کیٹھرین کی طرف
ہپ مطم
پڑھا۔ دل اس نات پر ین تھا کہ زپور تھیک ہے وہ وفت سے تچ گیا۔ ا بتے فدم
اگے کی طرف لیتے ہونے داود نے ین کو وہی رو کتے کا اسارہ کیا اور مدھم اواز میں پوال۔
....Katherine
Look at me Katherine
داود کے کہتے پر کیٹھرین نے داود کو دنکھ جس پر داود ا بتے چھونے چھونے فدم لییا
کیٹھرین کے ناس ہونے لگا۔ اور کیٹھرین کی طرف نظر کتے پوال ۔
Good... Kneess
گن نکڑنے ہی داود نے اس کو ابٹی بی نٹ کے بتچھے نل نٹ کے اندر رکھا اور پوال جس پر
کیٹھرین عمل کرنی گھییوں کے نل زمین پر بیٹھ گی۔
داود کے کہتے پر کیٹھرین نے وہی کیا۔ جیکہ زپور انکھوں میں حیرانی لتے کیٹھرین کو داود
کی ہر نات پر عمل کرنا دنکھ رہی تھی ۔ اب کیٹھرین ابیا شر چھکاے گھییوں کے نل
ا بتے ہاتھ شر پر ر ک ھے ہونے تھی ۔ کیٹھرین کے پر سکون ہونے ہی داود پوال۔
جس پر زپور کے فدم اگے پڑھتے سے انکاری ہوے اب کیوں انا ہے ۔۔۔۔ کس لتے اور
کیوں۔ نا میں شر ہالنی زپور رو دی۔
داود کے جیا جیا کر پو لتے پر زپور ا بتے ایسو ضاف کرنی کچن کاوتیر سے ناہر ای۔
ن
البٹ نلو فراک میں حجاب لتے روی انکھوں سے کیٹھرین کو د ٹی زپور داود کو اج زندگی
ھ ک
زپور شر چھکاے ڈرنی ڈرنی کیٹھرین کو کراس کرنے کرنے روکی جس کو داود نے مچسوس
کیا اور ین سے پوال۔
Yes sir
ین کہہ کر اگے پڑھ اور گم سم شی زپور کو نازو سے نکڑے ناہر لے گیا اور دروازہ بید
ہوا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نلڈنگ سے ناہر انے زپور نے نازو نکڑے ین سے کہا جس کے ما تھے پر لکیریں ٹماناں تھی
۔ زپور کی نات سن کر زپور کے نازو کو چھوڑا۔ جس پر زپور ین کو کراس کرنی اگے چلتے
لگی۔ ا بتے بتچھے ین کی نات کو نظر انداز کرنی زپور اگے پڑھٹی گی۔
ین نے زپور کے بتچھے انے ہونے کہا مگر زپور یس چلٹی چا رہی تھی۔ جس سے ین کو روکیا
پڑا اور وایس کار کی طرف تھاگا کہ کار پر زپور کو کہی اور لے چاے گا۔ مگر حب نک ین
زپور نک وایس انا زپور وہاں سے چا چکی تھی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کوبین میری نارک کے ناس سے بیدل چلٹی ہونی زپور نے ابٹی سوحو میں گم روڈ کراس
کرنے لگی جس سے تیزی سے انی کار نے پرنک لگای اور انکسڈب نٹ ہونے ہونے بجا۔
ٰ
کار میں سوار مجیٹی ضدمے سے ناہر نکال اور اندھیرے میں کھڑی زپور کو نا دنکھ سکا۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 319 of 879
URDU NOVEL BANK
Have you gone mad ma'am
ٰ ٰ
مجیٹی نے زپور کے ناس انے کہا جس پر زپور حونکٹی موڑی اور ا بتے سا متے مجیٹی کو دنکھ
ٰ
کر اس کے گلے لگ گی۔ جیکہ مجیٹی زپور کو روڈ پر دنکھ کر حیران ہونے اس کو سابیڈ پر
لے انا۔
کوی نات ہوی ہے کیا۔۔۔۔ چھوڑو یہ بیاو کہاں چا رہی تھی اس وفت۔
وہ ممم۔۔۔ ہاں میں یم لوگوں کی طرف چا رہی تھی ۔ زیس کو نارکیگ میں چھوڑ دنا صتح
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
داود کے چانے کے نعد زپور ا بتے ڈ بیارٹمنٹ چلی گٹی ۔ ابٹی کالس میں سب سے ملٹی
ابٹی چگہ پر بیٹھ گی اور داود کو بیگ کرنے کا سوچ کر سیل نکال کر داود کو مشتج ک یا۔
جس پر ہر انک نے ا بتے ا بتے پویس بیانے تھے۔ زپور ابیا پونک لے کر التیرپری چلی گٹی
۔ فری تھی پو ساہ کو مشتج کرکے ا بتے پویس بیانے لگی۔ حب پویس ین گے بب زپور
نے ابٹی کمر سیدھی کی اور س یل دنکھا حو چاموش تھا ۔ تھر سے داود کو مشتج کر کے زپور
نے اتھی سیل اتھانا ہی تھا کہ زپور کا سیل پزر ہوا جہاں ساہ نام سے سپف داود کا مشتج
انا ہوا تھا ۔ جس کو زپور نے فورا کھوال اور مشتج پڑھ کر ساری حوشی ہوا ہوئ کیونکہ ساہ
ضاحب زپور کو ابٹی واخز کی لسٹ بیا رہے تھے ۔ جس پر زپور نے میہ بیانا اور ابٹی نکس کو
بیگ میں رکھ کر ب یگ کی سیرپ کو کیدھے پر رکھٹی سیل پر ساہ کو مشتج نابپ کرنی ہوئ
التیرپری سے ناہر ای۔
التیرپری سے ابٹی کالس میں انے ہونے زپور کا ادھا کلو حون چل گیا داود کی نابیں سن
کر۔۔۔ تھر پروفیسر کے انے ہی زپور ا بتے لیکچر میں مصروف ہوگی۔
زپور پوبیورسٹی سے التیرپری چلی گٹی ۔ ابٹی ڈیسک پر بیٹھ کر زپور نے داود کو مشتج کیا اور
حواب کا اب پظار کتے بیا ہی ا بتے کام میں مصروف ہوگی۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 321 of 879
URDU NOVEL BANK
کیا مچھے تھوڑا وفت مل سکیا ہے ابٹی بیٹی سے ملتے کے لتے ۔ انک ابیا ین لتے اواز پر شر
چھکاے کام کرنی زپور نے فورا سے اوپر دنکھا جہاں اڑنالیس سالہ گیدمی رنگت میں پریش
ہوا کے زپر اپر اے لمتے فد کالے پراون نالوں کے کالی ہی انکھوں واال جہرے پر
مسکراہٹ لتے مصطفی افیدی کھڑے تھے ۔
چاحو۔۔۔۔۔ زپور حوشی سے کہتے ساتھ ہی اتھ کر ان سے ملی۔ جس پر مصطفی افیدی زپور
کی اچلت نازی پر مسکرا گے زپور کو اس کے ما تھے پر بیار کرکے الگ ہوے۔ زپور کے
جہرے پر الگ شی حوشی تھی۔ ا بتے ناپ چاے کو دنکھ کر اس دنار غیر میں زپور یم
انکھوں سے مسکرا دی۔۔اج ان کی سیورٹ کی وجہ سے زپور ابیا ایم فل کر رہی تھی ۔
ابیں چاحو ادھر بیٹ ھتے ہیں ۔ سیاف روم میں انے زپور نے کہاں جس پر مصطفی افیدی
مسکرا گے اور انک کرشی اگے کرکے بیٹھ گے۔ سیاف روم میں انے ہوے زپور کنٹ
سے دو کپ کافی کا کہہ ای تھی جس کو وہ زپور کے بیٹ ھتے ساتھ ہی رکھ گی۔
کیشے ہو اپ چاحو۔
سیدھی نات کرو گا۔ یم تھی مصروف ہو پو اس ونک ابیڈ میں عالم ساہ کے گھر چا رہا
ہوں۔ مجیٹی اور عالیہ کے لتے ۔ یم چلو گی ساتھ ۔
جی چاحو۔ پر اپ چانے سے پہلے انک کال کرو عالم انکل کو ا بتے وہاں چانے کا
بیادیں۔ اور اپ ان کی ونڈنگ ابیورشری پر پہیں انے تھے۔
میں کل اس سے ملتے چاوں گا وہی نات کرو گا۔ و یشے اس کو معلوم ہے اس نارے
میں ۔ پرسوں کا ساتھ ہے ہمارا پہاں پر رہی نات ابیورشری پر نا چانے کی یم چابٹی پوں
میں اور مجیٹئ کانفریس میں پزی تھے۔ مصطفی نے رساب نت سے ابٹی نات کہی جس پر
زپور ابیا شر ہالنے کافی بیتے لگی۔
زپور ۔۔۔
بییا جیام چاہیا ہے کہ یم حب وایس چاو پو وہ ٹمہارے فرض سے سیکدوش ہوچانے۔ اگر
ب مچ مجی ٰ
یم کسی کو یشید کرنی پو نا کوی اشی ویسی نات ہے ھے نا ٹی کو بیا دو۔ ا ٹی نات پوری
کرکے زپور کو دنکھا حو ضدمے سے ان کو ہی دنکھ رہی تھی ۔ تھر زپور کو داود کے ساتھ ابیا
نکاح ناد انا۔
کوئ نات پہیں بچے۔۔۔۔ اتھی ٹمہارے چانے میں وفت ہے۔ سکون سے سوحو اور مچھے
بیاو۔ میری پہی چاہ ہے کہ میری بیٹی پہاں ہی رہ چاے۔ مگر جیام تھائ کچھ اور ہی کہہ
رہے ہیں ۔ پر ٹمہاری مرصی کے نعیر کچھ پہیں ہو گا۔ ٹمہارا حو تھی ف پصلہ ہو اگاہ کر
چلیا ہوں جیال رکھیا ابیا یم پہت سا۔ اور ہاں ہو سکے پو گھر اچانا کچھ دن مچھے تھی بیٹی کا
ٰ
سکھ لییا ہے۔ وریہ یم کو بیہ ہے نا مجیٹی کی کوکیگ کیٹی خراب ہے۔ مسکرا کر کہتے
مصطفی زپور کے جہرے پر مسکراہٹ لے انا اور زپور سے مل کر چال گیا ۔ جیکہ زپور ابٹی
سوحو میں گم ہوی۔
ساہ سے اس نارے میں نات کرنے کا سوجٹی زپور ا بتے کام میں لگ گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
انارٹمنٹ اکر زپور نے ساہ کے لتے کھانا بیانے کا سوچا اور بب ہی چاحو کی کہی نات
کرنے کا تھی جس پر عمل کرنی زپور نے ساہ کو مشتج کیا اور جیتج کرکے کچن میں چلی
گٹی ۔اس وفت سام کا اندھیرا لیدن پر تھیالنے ہوے تھا۔ ڈو بتے سورج نے اسمان پر
ناربخی رنگ تھیل دنا تھا ۔ اس م پظر کو گالس وال سے دنکھ کر زپور نے ابیا حجاب لیا اور
فربج سے سامان نکا لتے لگی۔
کیٹھرین زپور کی موحودگی سے انکاری تھی نا سو اچھا لگ رہا تھا ۔ ا بتے سیاٹ انداز میں
کیٹھرین نی۔وی سکرین کو غوری چارہی تھی ۔ جیکہ کیٹھرین کو دنکھ کر زپور کو دچھکا لگا۔
کہ وہ پہاں۔۔۔
کیوں۔۔۔
اور کیشے۔۔۔۔۔
ا بتے گم ہونے حواس کو بجال کرنی زپور نے کچن کی رکیک پر پڑے ا بتے سیل کو اتھانا
اور ساہ کو مشتچر کتے۔ مگر حواب ندارا تھا ۔ کال کی پو اس نے نک پہیں کیا۔ جس پر
زپور کو ایسا لگا کہ انک نار تھر سے کیٹھرین کے ہاتھ زپور کے گلے پر ہوں ۔ ا بتے گلے پر
ب
ہاتھ رکھتے ہوے زپور نے لمیا سایس لیا اور سا متے یٹھی کیٹھرین کو دنکھ حو اب نی۔وی
اف کرنی کھڑی ہوی۔ اشی وفت زپور کے سیل پر بییری لو کا ساین انا جس پر زپور نے
پوجہ نا دی ۔ زپور کی ساری جس ا بتے طرف انی کیٹھرین پر تھی تھی۔ حو اج بیا میک اپ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 326 of 879
URDU NOVEL BANK
کے ا بتے بیلے جہرے کے ساتھ ایسن گرے انکھوں کے گرد چلفے لتے آھسیہ اھسیہ فدم
لیٹی کچن کاوتیر کے ناس اکر روک گی۔ جس پر زپور کا سایس جسک ہوا۔ سیاٹ جہرہ لتے
کیٹھرین نے زپور کو پڑی سان سے اس کے ماسیر کے کچن میں دنکھا۔
Hy Katherine
زپور مدھم اواز میں پولی۔ جس پر کیٹھرین نے ادھر ادھر ندہواشی سے دنکھا۔
کیٹھرین کی نات سے زپور زلزلے کی زد میں ای۔ ساہ کے عالوہ پو وہ کسی اور کے ساتھ
پہیں سوی۔ وہ تھی ابٹی نکاح کی رات حب رونے ہونے زپور سوی۔ پو کیا اس رات زپور
کو وہم پہیں تھا کوی تھا کمرے میں ۔۔۔۔پو کیا ساہ ہی کیٹھرین کا ماسیر ہے۔ اس
سوچ کے انے ہی زپور کی انکھوں میں ٹمی ای جس کو بیٹی زپور کیٹھرین کی طرف میوجہ
ہوی حو کہہ رہی تھی ۔
I saw you... When you both are dancing. I'll warn
you zabour to stay away from my master but you
don't
I will kill you zabour. How could you do this to
me. You know I'm dying without master and you
.slept with her
ج
گن پر ابٹی نکڑ مظیوط کرنے ہونے کیٹھرین جتجتے ہونے پولی جس پر زپور ٹی کابپ
جت
اتھی۔
زپور کس نات پر نقین کرنی انک طرف ساہ کی اب نک ہوی ٹمام نابیں دماغ میں ای پو
دوشری طرف حب حب کیٹھرین سے ملی اور اس کی جیوب نت ناد ای اور حف پفت کیا
تھی۔ زپور کا دماغ سن ہو رہا تھا ۔ حب کیٹھرین تھی ساہ کے ناس پو کیوں ساہ نے اس
سے نکاح کیا۔
ابٹی یسکین کے لتے۔۔۔۔ کیا؟ کیوں؟؟؟؟ حب کیٹھرین ساہ کی یسکین کا ساماں تھی
پو زپور سے نکاح کیوں۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 329 of 879
URDU NOVEL BANK
I saw in master eyes he loved you
کیٹھرین کی نات پر زپور الچھ گٹی تھر ہمت کرنی پولی مدھم اواز میں پولی لہچے میں ضدپوں
کی تھکن شی تھی۔ رسیوں کی ماری اس نار تھی تھکرا دی گٹی ۔
زپور نے ا نکتے ہوے کہا جس پر کیٹھرین ابٹی نات پر زور د بٹی تھر سے پولی
....You
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دروازے کے کھو لتے پر کیٹھرین نے اس طرف دنکھا جیکہ گن کا رخ زپور کی طرف ہی
تھا ۔ ندحواس سا داود اندر انا جس کے بتچھے ین موحود تھا ۔ داود کو دنکھ کر کیٹھرین کی
گن پر نکڑ مظیوط ہوی تھر اوبخی اواز میں پولی ۔
کیٹھرین کی نات سن کر زپور کے فدم اگے پڑھتے سے انکاری ہوے کیونکہ جس چگہ
کیٹھرین کھڑی تھی وہ داود کو دنکھ سکٹی تھی مگر زپور پہیں ۔ کیٹھرین کے میہ سے سونے
والی نات سن کر زپور کا دل کیا زمین تھتے اس میں سما چاے۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 331 of 879
URDU NOVEL BANK
جیکہ داود نے ا بتے ہاتھوں حو کھولے ہونے تھے اھسیہ اھسیہ فدم لییا کیٹھرین کی طرف
ہپ مطم
پڑھا۔ دل اس نات پر ین تھا کہ زپور تھیک ہے وہ وفت سے تچ گیا۔ ا بتے فدم
اگے کی طرف لیتے ہونے داود نے ین کو وہی رو کتے کا اسارہ کیا اور مدھم اواز میں پوال۔
....Katherine
Look at me Katherine
داود کے کہتے پر کیٹھرین نے داود کو دنکھ جس پر داود ا بتے چھونے چھونے فدم لییا
کیٹھرین کے ناس ہونے لگا۔ اور کیٹھرین کی طرف نظر کتے پوال ۔
Good... Kneess
گن نکڑنے ہی داود نے اس کو ابٹی بی نٹ کے بتچھے نلنٹ کے اندر رکھا اور پوال جس پر
کیٹھرین عمل کرنی گھییوں کے نل زمین پر بیٹھ گی۔
داود کے کہتے پر کیٹھرین نے وہی کیا۔ جیکہ زپور انکھوں میں حیرانی لتے کیٹھرین کو داود
کی ہر نات پر عمل کرنا دنکھ رہی تھی ۔ اب کیٹھرین ابیا شر چھکاے گھییوں کے نل
ا بتے ہاتھ شر پر ر ک ھے ہونے تھی ۔ کیٹھرین کے پر سکون ہونے ہی داود پوال۔
جس پر زپور کے فدم اگے پڑھتے سے انکاری ہوے اب کیوں انا ہے ۔۔۔۔ کس لتے اور
کیوں۔ نا میں شر ہالنی زپور رو دی۔
Zabour do as I says
داود کے جیا جیا کر پو لتے پر زپور ا بتے ایسو ضاف کرنی کچن کاوتیر سے ناہر ای۔
ن
البٹ نلو فراک میں حجاب لتے روی انکھوں سے کیٹھرین کو د ٹی زپور داود کو اج زندگی
ھ ک
زپور شر چھکاے ڈرنی ڈرنی کیٹھرین کو کراس کرنے کرنے روکی جس کو داود نے مچسوس
کیا اور ین سے پوال۔
Yes sir
ین کہہ کر اگے پڑھ اور گم سم شی زپور کو نازو سے نکڑے ناہر لے گیا اور دروازہ بید
ہوا۔
نلڈنگ سے ناہر انے زپور نے نازو نکڑے ین سے کہا جس کے ما تھے پر لکیریں ٹماناں تھی
۔ زپور کی نات سن کر ین نے زپور کے نازو کو چھوڑا۔ جس پر زپور ین کو کراس کرنی اگے
چلتے لگی۔ ا بتے بتچھے ین کی نات کو نظر انداز کرنی زپور اگے پڑھٹی گی۔
ین نے زپور کے بتچھے انے ہونے کہا مگر زپور یس چلٹی چا رہی تھی۔ جس سے ین کو روکیا
پڑا اور وایس کار کی طرف تھاگا کہ کار پر زپور کو کہی اور لے چاے گا۔ مگر حب نک ین
زپور نک وایس انا زپور وہاں سے چا چکی تھی ۔
کوبین میری نارک کے ناس سے بیدل چلٹی ہونی زپور نے ابٹی سوحو میں گم روڈ کراس
کرنے لگی جس سے تیزی سے انی کار نے پرنک لگای اور انکسڈب نٹ ہونے ہونے بجا۔
ٰ
کار میں سوار مجیٹی ضدمے سے ناہر نکال اور اندھیرے میں کھڑی زپور کو نا دنکھ سکا۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 335 of 879
URDU NOVEL BANK
Have you gone mad ma'am
ٰ ٰ
مجیٹی نے زپور کے ناس انے کہا جس پر زپور حونکٹی مڑی اور ا بتے سا متے مجیٹی کو دنکھ کر
ٰ
اس کے گلے لگ گی۔ جیکہ مجیٹی زپور کو روڈ پر دنکھ کر حیران ہونے اس کو سابیڈ پر لے
انا۔
کوی نات ہوی ہے کیا۔۔۔۔ چھوڑو یہ بیاو کہاں چا رہی تھی اس وفت۔
وہ ممم۔۔۔ ہاں میں یم لوگوں کی طرف چا رہی تھی ۔ زپور نے چلدی سے نات بیانے
ہوے پولی۔
ت ممہ
مم ہماری طرف وہ ھی بیدل۔ امیزنگ زپور جیام۔ میرے جیال سے پو ڈنڈ نے یم کو
ٰ
سکونی لے کر دی ٹمہارے پہاں انے کی حوشی میں ۔ وہ کہاں ہے ۔ مجیٹی نے ادھر
ادھر دنکھتے ہونے پوچھا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وہ بحہ ا بتے چھونے پہن اور تھائ کے ساتھ الن میں کھیل رہا تھا ۔ سیڈے ہونے کی
وجہ سے پراوں گولڈن نال اور ہلکی گرین انکھوں میں شرارت لتے وہ بحہ ابٹی مسکراہٹ
سے ا بتے چھونے پہن تھائ کے ساتھ کرکٹ کھیل رہا تھا ۔ اس بچے نے ا بتے چھونے
کو گیید ناس کی اور چھونے تھای نے ابٹی چان مار کر چھکا مارا جس سے اس کی خڑاوں
ن
پہن نالی مارنے لگی۔ جیکہ وہ بحہ آ یں نکالیا گیید یتے الن کے ناہر گیا حونکہ گیید کچھ
ل ھ ک
دور گری تھی بب ہی وہ بحہ ا بتے چھونے پہن تھائ کو ا بتے موم ڈنڈ کے ناس چانے
کا کہہ کر الن سے ناہر بٹی ابیکسی کی طرف چال گیا جہاں پر اس وفت سیانا تھا ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 337 of 879
URDU NOVEL BANK
جیکہ کے ناپ سے ملتے انا وہی پریش نفوش واال ایسان کب سے اس بچے پر نظر ر ک ھے
ہوے تھا ۔ اس کے ا بتے ماں ناپ کی نظر سے دور ہونے ہی وہ تھی کال کا پہایہ کرنا
اتھ کر ابیکسی کی طرف چال گیا۔
اس بچے نے گیید اتھائ اور وایس چانے لگا پو سا متے کھڑے ایسان کو دنکھ کر ڈر سا
گیا۔ تھر ج یال انا کہ اس کے موم ڈنڈ پو ناس ہی ہے جس پر وہ بحہ ہمت کرنا اس
ایسان کو کراس کرنے لگا حو آنکھوں میں ہوس لتے ا بتے سیتے پر ہاتھ ت ھیر رہا تھا ۔ بحہ
ڈرنا ہوا اگے نکلتے لگا بب ہی اس مکرر ایسان نے اس بچے کے میہ پر ہاتھ رکھا اور اتھا
ک یکن
کے ا سی کے ھولے دروازے سے اندر لے گیا ۔
اندر سے بچے کے شسکتے کی اوازیں انے لگی مگر وہ ایسان ابٹی ہوس پوری کرنا دروازہ
کھول کر ناہر انا اور ابٹی بی نٹ تھیک کرنا الن کی طرف چال گیا ج یکہ اگر اندر چاے پو وہ بحہ
ابیکسی میں بچھے مییرس پر بیا بی نٹ لے لییا ہوا تھا ۔ درد پرداست کرنا ،شسکیاں تھر رہا
تھا ۔ مییرس کے گہرا ہونے سے اس بچے کا حون پو نظر پہیں انا مگر اس بچے کی نانگوں
پر لگا حون اور اسکی چالت کسی تھی ایسان کے رونگھتے کھڑے کر دے۔
مممموم۔۔۔ بحہ نے شسکی لی اور ا بتے درد کو پرداست کرنا نے ہوش ہوگیا۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 338 of 879
URDU NOVEL BANK
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عالم داود کہاں ہے۔؟ نظر پہیں ارہا۔ مسسز عالم ساہ نے عالیہ اور عالیان کو سیڈوچ
ع
د بتے ہونے پوچھا جس پر وہ ال لمی سے نا میں شر ہال گے۔ بب ہی وہاں وہ مکرر ایسان انا
حو ابٹی ہوس سے انک چھونے بچے کی روح نار نار کر انا تھا ۔ مسکرانے ہونے پوال۔
OK Anderson
جس پر عالم ساہ مسکرا گے اور مکرر ایسان وہاں سے رحصت ہوا چانے چانے ابیکسی کی
طرف دنکھیا پہیں تھوال۔ جہاں وہ معصوم ا بتے زچموں سے حور جسم اور نار نار ہوئ روح
کے ساتھ نے ہوش پڑا تھا ۔
میڈ ابیکسی کی صقائ کرنے اندر ای وہاں بیگھے پڑے داود کو دنکھ کر ندحواس شی ہونی
فورا سے ناہر نکلی اور تھاگٹی ہوی مسسز عالم ساہ کے ناس گی۔
Ma'am
شسیر زبٹی ہابیٹی رہی جہرے پر ان کے یشنیہ تھا ۔ جس پر عالم ساہ اجیار چھوڑے مسسز
عالم ساہ کی طرف دنکھا حو شسیر زبٹی کے ناس کھڑی ان سے پوچھ رہی تھی ۔
Ma'am
...What
شسڑ زبٹی کی نات سن کر عالم ساہ فورا سے ابیکسی کی طرف تھاگے جیکہ مسسز عالم ساہ
سن ہونے دماغ کے ساتھ کرشی پر بیٹھ گی۔ جس پر شسیر زبٹی پولی۔
عانلہ چلو۔۔۔ عالم ساہ نے داود کو کیڑے پہیانے ہونے ابٹی گود میں لیا جس پر عانلہ
نے ا بتے ایسو ضاف کتے شسڑ ز بٹی کے حوالے عالیہ اور عالیان کو کرنی عالم ساہ کے
بتچھے کار میں سوار ہوی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
گالس وال کے سا متے کھڑے لیدن کی نے رنگ شی صتح دنکھتے ہوے داود نے کافی کا
سنپ لیا بب وہاں ین انا۔ جس کی موحودگی مچسوس کرنے ہوے داود نے انک طرف شر
کتے پوال۔
Yes Sir
کہہ کر داود نے کپ بییل پر رکھا اور صوفے پر ر ک ھے ابیا کوٹ ہاتھ میں لییا انارٹمنٹ سے
ناہر نکل گیا ۔ ین داود کے بتچھے بتچھے انا۔ کار میں سوار ہونے ین نے داود سے پوچھا ۔
کہتے ہی ین نے کار کو نارکیگ سے نکالی اور مین سٹی کی طرف رخ کیا۔ ین کل سے
داود کے میہ سے زپور کے نارے میں سییا چاہ رہا تھا ۔ زپور کا حب ین نے بیانا کہ وہ
عالم ہاوس پہیں گی افیدی ہاوس گی ہےبب داود چاموش ہوگیا۔
کیا میرا بیار ۔۔۔ میری لگن۔۔۔ میری پوجہ کو زپور نے کیا چانا۔۔۔ کیٹھرین نے حو حو کہا
زپور سے داود کو بیا چکی تھی وہ۔۔۔ لیکن زپور۔۔۔
کیوں چلی۔۔۔۔
کیوں زپور۔۔۔۔۔۔
کیوں زپور۔۔۔۔۔
I will do anything
I will do anything
I need you
I need you
I need you
ین کے ائ پوڈ میں لگے گانے نے داود کو متچمد کر دنا۔ انکھ میں اے ایسو کو گالشز
کے بتچھے سے ضاف کرکے داود نے حود کو کمیوز کیا۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 345 of 879
URDU NOVEL BANK
زندگی میں ابیا پرداست کرنے کے نعد تھی الچاضل رہیا۔ نا کر کھو د بیا کوی داود عالم ساہ
سے پو چھے۔
نا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چت ب ب م چ ل ی
فی ۔۔۔ کدھر ہو م۔ عا م ساہ نے ا لت یں کار ڈرا یو کرنے پوچھا جیکہ ھے عانلہ ط ص م
کی گود میں داود نے ہوش پڑا تھا جس کے ہاتھ عانلہ مسل رہی تھی ۔
میں ہشییال میں ہوں اتھی شرخری سے فری ہوا ہوں۔ یم بیاو تھاتھی اور بچے کیشے ہیں
۔ ا بتے کپین میں انے مصطفی .افیدی نے کہا جس پر عالم ساہ نے کہا۔
حیرت ہے نا عالم۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 346 of 879
URDU NOVEL BANK
بیہ پہیں نار۔۔۔۔ ارہا ہوں میں ۔عالم ساہ نے کہہ کر کال کانی اور کار کو سی نٹ میری
ہاسییل کی نارکیگ میں روکیا داود کو ابٹی گود میں لتے عانلہ کو ا بتے بتچھے انے کا کہہ کر
مصطفی کے کمرے کی طرف چل دنا۔۔ ج یکہ عالم کی نات سن کر مصطفی پریسان ہوگیا۔
سب حیر کی دعا کرنے ہوے اٹمرجیسی کی طرف چل دنا۔
عالم کیا ہوا داود کو۔ داود کی چالت دنکھ کر مصطفی نے پوچھا جس پر عالم نے حو ہوا
بیانا۔
.Oo my God
ط ص م ھ ت طص م
کہتے ساتھ ہی فی نے عا م اور عانلہ کو ناہر تج کر فی کا ج ک اپ کیا اور
ی ل
شجائ چان کر مصطفی کے ہاتھ کابپ ا تھے ۔ ا بتے ا چھے بچے کے ساتھ کوی سپظان
کیا کر گیا۔ داود کے ہوش میں انے ہی مصطفی نے داود کی ڈربپ میں بیید کا ابجکسن
لگانا جس سے داود پر سکون سو گیا مگر ا بتے درد سے ابجان وہ معصوم بحہ سات سال کی
عمر میں ایساب نت کے اس روپ سے ڈر اور شہم گیا۔ جس کے نفوش اس کے دماغ پر
گہری چھاپ چھوڑ گے۔ حو راپوں میں اس کو گہری بیید سے حگانے والے تھے۔ سب
سے الگ ابٹی نکل پف پرداست کرنے واال انک معصوم بحہ۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 347 of 879
URDU NOVEL BANK
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مصطفی کیا ہوا ہے داود کو حو میں سمچھ رہا ہوں ویسا پو پہیں نا۔ مصطفی کے کمرے سے
ناہر انے ہی عالم نے انک امید کے بخت پوچھا جس پر مصطفی ا بتے نار کی چالت پر ہاں
ن
میں شر ہال گیا۔ جس پر عانلہ رو دی جیکہ عالم ساہ کی ا کھیں بٹھرا شی گی۔
حوضلہ عالم۔۔۔۔ اگر یم ایسا کرو گے پو اس معصوم کو کیشے سمٹھالوں گے۔۔۔ تھاتھی۔
ن ل
فی نے عا م اور عانلہ کو رونے د کھ کر کہا۔طص م
کیشے کرو میں ۔ میں ۔۔۔۔ ا بتے ۔۔۔ بچے۔۔۔ کی۔۔۔ حقاظت ۔۔۔ نا۔۔ کر۔۔۔ سکا ۔
انک درندہ انا اور میرے بچے کو پوچ گیا۔ عالم کی نات پر عانلہ کی شسکیوں میں اضافہ
ہوا۔
جس پر مصطفی نے دوپوں کو نانی بیالنا اور ان دوپوں کو لے کر داود کے ناس انا حو انک
سابیڈ پر لییا ہوا تھا ۔ ہشییال کے گاو میں وہ معصوم بحہ ابٹی اپ بیٹی سے ابجان گہری
بیید سو رہا تھا ۔ عانلہ نے اگے پڑھ کر داود کے ما تھے پر بیار کیا جیکہ عالم نے داود کا
ہاتھ نکڑا۔
میرا بحہ۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 348 of 879
URDU NOVEL BANK
عالم ۔۔۔
تھاتھی ۔۔۔
مچھے اپ دوپوں سے نات کرنی ہے۔ مصطفی نے کہا جس پر عالم نے شر ہالنا اور وہ
دوپوں کمرے سے ناہر مصطفی کے کپین میں چلے گتے ۔
مصطفی نے دوپوں کو بیٹ ھتے کا کہتے ساتھ ہی صوفے پر حود بیٹھ گیا ا بتے گلے کو پر
کرکے عالم اور عانلہ کو دنکھا حو ا بتے بچے کی چالت پر نڈھال سے تھے تھر ہمت کرنا ہوا
فی پوال۔طص م
مچھے اقسوس سے کہیا پڑ رہا ہے کہ داود کا ربپ ہوا ہے۔ انک نار پہیں دو نار۔
مصطفی کی نات پر عالم اور عانلہ نے مصطفی کی طرف تھٹی انکھوں سے دنکھا۔
اور کرنے واال انک ہی ایسان ہے۔ داود کی بیک سے حو sampleہمیں ملے ہیں وہ
دوپوں انک سے ہیں ۔ مگر انک مسلہ یہ ہے کہ اس sampleکا کوئ
criminal recordپہیں ہے۔ میرا مظلب کہ یہ کوی حو تھی ہے مچرم پہیں
ہے۔ وریہ اسکا رنکارڈ ہونا۔
پہیں مصطفی ایسا کچھ تھی پہیں ہے۔ عالم ساہ نے ا نکتے ہوے نات پوری کی۔ جس پر
عانلہ نے تھی ابیا شر ہالنا۔
تھر حو تھی ہے اسکا داود ہی بیا سکیا ہے۔ ارام سے بیٹ ھتے ہونے مصطفی نے کہا۔
میرا پہی مسورہ ہے کہ حب نک داود نات نا کریں عالم اس سے کوئ سوال مت کرنا یہ
جیگ اس کی ہے اسے لڑنے دو۔ داود سے سوال کرنے پر وہ دماغی طور پر بیگ ہوگا۔
ابٹی نکل پف دہ ناد کو دوہرانا اسان پہیں ہوگا۔ مصطفی نے رساب نت سے کہا جس پر عانلہ
کو حوضلہ د بتے عالم شر ہال گیا۔ بب ہی وہاں پرس ای جس نے داود کے بیید سے چاگ
چانے کا بیانا۔
عالم میرے ساتھ چلو۔ تھاتھی اپ پہی رہو۔ مصطفی کہتے ساتھ ہی ناہر چال گیا جس کے
ہمقدم عالم ہوا۔
داود کی نات سن کر عالم رو دنا تھر ا بتے ایسو ضاف کرنا داود کا ماتھا حوم کر ناہر چال گیا
کیونکہ ہمت پہیں تھی داود کو ا یشے دنکھتے کی۔ جیکہ ا بتے ناپ کا رویہ دنکھ کر داود
یم انک پہادر ایسان کے بیتے ہو اور انک ا یشے ایسان کے امٹی ہو۔۔۔ جس نے دکھ ،درد
اور نکال پف پرداست کی ہے۔ حو اب ٹمہارے حون میں اور اس ناک امٹی کا حصہ
ہونے وجہ سے یم کو یہ سب صیر سے پرداست کرنا ہے۔ اتھی وفت ٹمہارے حق میں
پہیں ہے پو کیا کل کو ٹمہارا وفت ہوگا۔۔ یم داود عالم ساہ ہو۔ اج جس نے ٹمہارا یہ چال
کیا ہے۔ کل یم اس کا چال اس سے تھی پرا کرنا۔ وفت انک سا پہیں رہیا ۔۔۔۔۔
انک میال بیو یم۔ داود عالم ساہ ۔ ا بتے جیشے اور کئ بجوں کو انصاف دالنے والے بیو۔ یم
کمزور پہیں ہو۔ نا ہی یم کو ٹمہارا مذہب کمزوری کا درس د بیا ہے۔ انصاف کا نقاضہ کیا
ہے وہ مچھ سے پہیر یم چاپو گے۔ اس عالظت میں ڈونے معاشرے کو نئ راہ د بیا اور
دکھانا ٹمہارا کام ہوگا۔۔۔۔ اس کے لتے یم کو انک اصول یشید۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نی نی بیک کلر کے حجاب لتے واب نٹ سلورا فٹمض پہتے ہوے دعا کی صورت ہاتھ زپور
ابٹی نے جیٹی کا چل مانگ رہی تھی ۔ کل کی رات پہت مسکل سے گزری۔ چاحو اور
پ ٰ
مجیٹی نے کچھ یں کہا اور ارام کا کہہ کر دوپوں ا بتے کمروں یں لے گتے ۔ ساری
چ م ہ
ت ھ کن
رات زپور رونی رہی جسکا بیوت اس کی پروان رنڈ ہوی ا یں ھی فچر نک داود کا رویہ اس
کی مجنت ،دپوانگی اور بیار ناد انا رہا تھا پو دوشری طرف کیٹھرین کی نابیں ۔۔۔۔
مسکراہٹ ای۔
میں نالکل تھیک ہوں اب ۔۔۔۔۔ابٹی بیٹی کی اواز حو سن لی میں نے۔ جیام افیدی
مسکرانے ہونے پولے جس پر زپور تھی مسکرا دی۔
ی س م ی چم مصط ٰ
فی نے بیانا ھے کہ م اس کی طرف ہو۔ یں ٹمہارے ل پر کال کر رہا تھا وہ بید
چا رہا تھا ۔ یم تھیک ہو نا ۔۔۔۔ انداز میں فکر لتے جیام افیدی نے پوچھا۔ جس پر زپور
ا بتے لب تھتچ گی اور انک لمیا سایس لے کر حود کو پرسکون کرنی پولی۔
کوی نات پہیں میری نات ہوگی یم سے۔ یم تھیک ہو پہت ہے۔
جی نانا دوست ہے میری۔ عالیہ پہت اچھی ہے۔۔۔ زپور کے تیزی سے پو لتے پر جیام
افیدی ہیس دنے۔
م ت ہ س مچ مصط ٰ
ہاہاہاہا میرے بچے۔ ھے فی بیا حکا ہے۔ حب کوئ ر م ہو گی م ھی اس یں
مجی ٰ مصط ٰ
سامل ہوں گے۔ فی کو کہہ دنا ہے کہ ٹی کی سادی الہور یں ہوگی۔ وہ کہہ رہا تھا
م
کہ وہ عالم سے نات کرے گا اس نارے میں ۔
نانا کی اچھی بیٹی۔ چلد مالفات ہوگی یم سے جیام اف یدی نے مسکرانے ہونے کہا۔
اچھا بچے میری میپییگ ہیں نعد میں نات کرنا ہوں ۔۔۔۔
نانا مما کو تھی لے انا۔ اس سے پہلے جیام افیدی کال کٹ کرنے زپور چلدی سے پولی۔
میں کوشش کروں گا۔ جیام افیدی نے کہہ کر کال کاٹ دی جیکہ زپور ا بتے لیوں کو
تھتچ گی۔
زپور نے لمب سایس لیا اور افیدی ہاوس سے ناہر ای۔ جہاں پر کھڑا زپور کا س یاے گاڈ
انکیو ہوا۔
زپور گھر سے نکل کر روڈ پر ای جیکہ اس کے دماغ میں ڈاکیر فرحت ہاسمی کے بیان کی
نابیں گوچھتے لگی۔
"ہللا نے مرد کی یسلی سے غورت کو بیانا ہے۔ حب انک غورت کا نکاح کسی مرد سے
ہونا ہے پو وہ دوپوں انک دوشرے کا لیاس ین چانے ہیں ۔ انک دوشرے کے عنب
زندگی کی یہ گاڑی ساتھ ساتھ چلٹی ہے۔ اگر یم ا بتے سوہر میں کوئ عنب دنکھو پو اس
کی یشہیر مت کرو نالکل چاموشی سے ا بتے سوہر کے حق میں دعا کرو۔ نات کرو ا بتے
سوہر سے۔ کہ یہ کیوں اور کیشے؟؟؟؟ سوچ سوچ کر حود کو ہلکان کرنے کی بجاے
نات کرو اس سے۔ جیشے یم چاہٹی ہو کہ ٹمہارا سوہر ٹمہارے عییوں کے ساتھ یم کو
ابیانے و یشے ہی اس کو تھی ابیاو یہ اسکا حق اور ٹمہارا فرص ہے۔ لڑائ چھگڑا کچھ پہیں۔
سپظان میاں بیوی کے درمیاں لڑائ کروا کر حوش ہونا ہے اور اس کو اس حوشی کا
موفع ہم غوربیں ا بتے چذنانی ین سے د بٹی ہیں ۔ نات پہیں کرنی۔
نات کرنے کا تھی طرنقہ ہے۔ طیز کی بجاے ارام و مجنت سے نات کرو پرم لب و لہچے
میں نات کرنے کا چکم پو ہللا تھی د بیا ہے کہ تھر ہم چھگڑنے کی بجاے پرم لب و
لہچے میں نات کیوں پہیں کرنی؟؟؟؟؟
نات کرو۔۔۔ کوی تھی مسلہ ہو چاموش ہونے کی بجاے پرم لب و لہچے میں نات کرو
مسلے کا چل نکالو۔ "
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 359 of 879
URDU NOVEL BANK
جیشے جیشے زپور ڈاکیر فرحت ہاسمی کے بیان کو سوجٹی چا رہی تھی و یشے ہی اس کے چلتے
کی سییڈ تیز ہو رہی تھی ۔ اور اخر کار زپور ا بتے سییکرز میں مسلم کمیوبٹی سے تھاگٹی ہونی
نکلی اور دماغ میں پہی دھن سوار تھی۔
میرا ساہ حو دو ہفیوں سے مچھے حود سے لگاے سونا رہا رات کیشے سو گیا میرے بیا۔
سوجتے ہوے زپور کا ب پقس تیز سے تیز ہونا چا رہا تھا اور سییڈ تھی ۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 360 of 879
URDU NOVEL BANK
ا بتے لنپ ناپ پر کام کرنے ہونے داود افیس میں ابیا کے انے کی وجہ سے اس کی
طرف میوجہ ہوا اور اس کے بیانے پر ابٹی حیر سے اتھا بب وہاں عالم ساہ اے۔
کیشے ہو اپ ڈنڈ؟ داود نے ا بتے اشی لب و لہچے میں پوچھا حو اب اس کی شخصنت کا
چاضا تھی۔ جس پر عالم ساہ حود از بٹی میں مسکرا گے تھر پولے
میں تھیک ہوں نار۔۔۔ یم پو حب سے مییر بتے ہو تھول ہی گے ہو۔ دوسیایہ انداز میں
کہتے ہوے عالم ساہ صوفے پر بیٹھ گے۔
میں سمچھ گیا داود ۔ پر میں اج تھی یم سے پہی کہوں گا انک نار مچھے ا بتے مچرم کا بیا
دو۔
ڈنڈ نلیز۔۔۔ داود نے عالم ساہ کو پوکا جس پر وہ فورا حپ ہوے۔ بب وہاں ابیا ای ساتھ
میں کافی کے کپ بییل پر رکھٹی ناہر چلی گٹی ۔
ڈنڈ اپ عالیہ سے پوچھ لو۔ داود نے کہا کہ بب ابیا تھر سے ای جس پر داود نے شر ہالنا
۔
مصطفی کی نات سن کر داود اور عالم مسکرا گتے بب ہی داود نے مزند پوچھا
مچھے اپراہٹم نے بیانا کہ ٹمہاری دی گی سمری ناس ہوگی ہے۔ مصطفی نے کہا جس پر
داود شر ہال گیا۔
ٹمہارے انے سے پہلے ہی سے دنکھ رہا ہوں میں ۔عالم کے کہتے پر مصطفی ہیس دنا تھر
پوال اس نار ان کے لہچے میں فکر تھا ۔
مچھے یم پر فکر ہے داود جیشے یم کر رہے ہو میرا سیورت ٹمہارے ساتھ رہے گا۔
.Thanks uncle
گ ک ط ص م
ابیا کے انے فی کچھ ہتے ہوے حپ ہوا اور حوس کا الس دے کر ابیا حب
ت ل م ل طص م
وایس گی بب فی پوال ۔ اس نار ہچے یں ا تجا ھی۔
میں ٹمہاری اور عالم کی اچازت سے مجیٹی کے لتے عالیہ کا ہاتھ ما نگتے انا چاہیا ہوں۔ عالیہ
کو ا بتے گھر کی روپق بیانا چاہیا ہوں۔ مچھے نقین ہے یم اور عالم مچھے ماپوس پہیں کرو
گے۔
مصطفی ۔۔۔
انکل۔۔۔۔
داود اور عالم انک ساتھ پولے۔ تھر داود نے حپ رہیا ہی تھیک شچمھا اور عالم پوال ۔
و یشے میں سوچ رہا ہوں اگر یم راصی ہو پو کیوں نا اس ہفتے میگٹی کر دی چاے۔ مصطفی
نے عالم کے مان چانے پر مسکرانے ہونے پوچھا ۔
ہ
ممم نعٹی بین دن نعد ۔ مچھے کوی اغیراض پہیں ۔ داود یم کیا کہتے ہو۔ عالم نے کہتے
ساتھ ہی داود کی راے مانگی حو ہولے سے مسکرا دنا اور پوال ۔
لیکن یہ میگٹی عالم ہاوس میں ہوگی۔ عالم کے پو لتے پر مصطفی حپ ہوا
پر نار۔۔۔
چلو تھیک ہے۔ اگر میگٹی ادھر ہے پو سادی ناکشیان میں کرنے ہیں ۔کیا جیال ہے۔
مصطفی نے ای پرو اتھانے ہونے داود اور عالم کو دنکھتے ہونے پوچھا ۔
اشی وفت افیس کا دروازہ زور سے کھوال جس پر داود نے غصے سے بتچھے موڑ کر دنکھا۔
جیکہ مصطفی اور عالم نے پوارد کو حیرانی سے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عالم دو دن نعد داود کو ہشییال سے ڈشجارج کرو النا۔ گم سم سا داود عالم اور عانلہ کو حون
کے ایسو روال رہا تھا ۔ ا بتے بچے کی حقاظت نا کرنے کی وجہ سے وہ دوپوں ابٹی ابٹی چگہ
مچرم بتے ہوے تھے۔ مگر داود نے ان دوپوں سے کچھ پہیں کہا۔ گھر انے ساتھ ہی
ا بتے کمرے میں چال گیا ۔ حب وہاں بیک فراک پہتے ا بتے ہاتھ میں ڈول نکڑے عالیہ
ای جس کے بتچھے بتچھے عالیان تھی بٹ ھے بٹ ھے فدم لییا داود کے ناس بیڈ پر انے ساتھ ہی
بیٹھ گیا۔
گرین نی شرٹ کے ساتھ جپیس پہتے داود نے انک نظر ا بتے اِ ردگرد بیٹ ھے ا بتے پہن تھانی
کو دنکھا۔
عالیہ نے ا بتے بٹ ھے ہاتھوں سے داود کی گال پر ہاتھ رکھا اور ا بتے معصوم لہچے میں پولی۔
ا بتے معصوم پہن تھانی کی نات سن کر داود نے فورا سے دوپوں کو گلے لگانا۔ عالیان اور
عالیہ داود سے نابچ سال چھونے ہونے کی وجہ سے داود نے دوپوں پر ہمیشہ ندرایہ
سففت سے بیش انا۔ لیکن اس چادنے نے داود کو ندل دنا۔ اب پہلے سے زنادہ داود ان
کا جیال رک ھتے کا سوجتے لگا۔
حو میرے ساتھ ہوا میرے موال میری پہن تھانی کے ساتھ مت کرنا۔ ان کے لتے کچھ
تھی ۔ مگر وہ ازبت پہیں حو میں نے شہی ہے۔ نلیز۔ مچھے ان کی ڈھال بییا ہے۔ دل
ہی دل میں حود سے کہتے ساتھ ہی انک ایسو داود کی گال شی نکال۔ اب اور ایسو پہیں یم
ٰ
داود عالم ساہ ہو۔ مصطفی انکل کی نابیں دماغ میں گوبچھتے لگی۔
جس پر داود عالیہ کی نات پر عالیہ کو ابٹی گود میں لییا عالیان کا ہاتھ نکڑے ڈابیگ بییل
پر انا۔ ا بتے بجوں کو انک ساتھ انا دنکھ کر عانلہ اور عالم دل ہی دل میں ان کی نظر انار
گے ۔
?Dad
داود کے ستجیدہ لب و لہچے کے ساتھ پو لتے پر عالم ساہ شر ہالنے ہونے پولے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٰ
دروازہ کھو لتے پر داود نے غصے سے انے والے کو جیکہ عالم اور مصطفی نے حیرانی سے
انے والی کو دنکھا جہاں سا متے ا بتے حجاب میں ہابیٹی ،جہرے پر انا یشنیہ اور میہ کھولے
سایس لیٹی سیتے پر ہاتھ ر ک ھے زپور جیام کھڑی تھی۔
ہ پ م ک ل مصط ٰ
ب
عا م اور فی فورا سے ھڑے ہوے جیکہ داود زندگی یں لی نار ا تے ناپ کے اگے
ف مصط ٰ
شرمیدہ ہونے کے جیال سے حپ ہوا۔ بب ہی فی اگے پڑھتے ہوے کر میدی
سے زپور سے پوچھتے لگا۔
وہ۔۔۔ چاحو۔۔۔ مچھے ۔۔۔ شسسسسر۔۔۔۔ سے کام تھا ۔ شر پر ا نکتے ہوے زپور نے
ھ کن
ا یں بید کی اور کہا۔
ل ت ن ل مصط ٰ
جس پر عا م اور فی کے درمیان ظروں کا بیادلہ ہوا ھر عا م نے زپور کے شر پر ہاتھ
مچ س
ن
رکھا۔ جس پر زپور نے نا ھی میں عالم ساہ کو د کھا ۔
ہم چا رہے ہیں یم رنلیکس ہو کر نات کرو تھیک ہے نا۔ جس پر زپور اب یا شر چھکا گی۔
ٰ
بب عالم اور مصطفی کھڑے ہوے اور داود سے ملتے ناہر چلے گتے ۔ ابٹی چگہ چاموش
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 370 of 879
URDU NOVEL BANK
ب
یٹھی زپور میں ہمت نا تھی کہ وہ ا بتے اوپر گہری ہونی داود کی نظروں میں دنکھ سکے۔ لمچے
طونل ہوے۔ افیس میں چھای چاموشی کو انے والی کال نے پوڑا ۔ جس پر زپور نے داود
کو دنکھا حو اب ابٹی حیر پر بیٹھا کال سن رہا تھا سا متے کھوال لنپ ناپ زپور کو پہی بیا رہا تھا
کہ داود مصروف ہے ۔
Yes Ana. I'll send you mail you print out that
document and prepared file..it will be helpful to
.gain this project
.OK
داود کی نابیں سن کر زپور ابیا شر تھر سے چھکا گی۔ ایسو جیشے پہتے کو نے ناب تھے۔
جیکہ داود کال بید کرکے سا متے کھولے لنپ ناپ پر ابیا کو میل کرنے لگا۔ داود می پظر
تھا کہ زپور کچھ پولے سوال کریں اس سے۔ نات کرے اس سے۔ جیکہ زپور پہاں آ پو
ت چ
گی مگر نات کرنے میں ھچھک رہی ھی ۔ کیا نات کرو یشے کرو۔۔۔۔
ک
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 371 of 879
URDU NOVEL BANK
داود نے زپور کے نا پو لتے پر زور سے لنپ ناپ بید کیا اور فورا سے اتھ کر زپور کے ناس
ش
انا۔ زپور داود کے ایسا غصہ کرنے پر ہمٹی کھڑی ہوگی۔ داود کو ا بتے ناس دنکھ کر زپور
ن
نے ا کھیں بید کی اور ہمت کرنی ابیا میہ اوپر کیا۔ جس پر داود تھما اور انک لمیا سایس
لییا پوال۔
بید کی۔ ساہ مچھ سے نات پہیں کرنا چا ہتے۔ کیا میرا پہاں انا ہی ان کے لتے کافی پہیں
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 372 of 879
URDU NOVEL BANK
۔ انا ان کو چا ہتے پر ممیں ابٹی انا کو سابیڈ پر رکھٹی پہاں ای اور انکا رویہ جیشے میں مچرم
ن
ہوں۔۔۔۔ ندگمان ہونے ہونے زپور نے ابٹی ا کھیں بید کرنی ابت الکرشی پڑھ کر داود پر
تھونک ماری۔ تھر تھرائ اواز میں پولی۔
چ کن
فی اٹمان ہللا ساہ۔ کہتے ساتھ زپور ا لتے فدم لیٹی داود کو د ٹی ا یس سے ناہر لی ٹی ۔
گ ف ھ
جیکہ ابٹی چگہ سیل کھڑا داود زپور کے ا یشے چانے پر ہوش میں انے اس کے بتچھے تھاگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یم نے تھی وہی دنکھا حو میں نے اس دن یم سے کہا تھا۔۔۔ کار کو مین روڈ پر النے
مصط ٰ
عالم نے فی سے پوچھا ۔
ہ م مصط ٰ
کچھ پو ہے عالم۔ نے جیالی یں فی نے کہا۔ جس کے اگے عا م یشتے ہونے پوال
ل
اس رات اگر یم ان دوپوں کو ساتھ ڈایس کرنا دنکھا لیتے نا یم کو نقین ا چانا تھا ۔ حیر
اتھی حو ہوا کہ داود عالم ساہ سے ملتے کے لتے مچھے ناپ ہوکر اس کا اب پظار کرنا پڑنا ہے
میں زپور کے لتے داود کا رسیہ چاہیا ہوں یم سے مچھے نقین ہے جیشے یم نے عالیہ مچھے
دی و یشے ہی زپور کو داود کے حق میں فیول کر لو۔۔ میں پہیں چاہ یا کہ زپور ناکشیان
وایس چاے جہاں تھاتھی کی حقارت اس کو شہٹی پڑنی ہے۔
پ ممہ
م چھے کوی اغیراض ہیں ۔ داود سے نات کرنا ہوں۔۔۔ م م
مچھے نقین ہے داود کا حواب زپور کے حق میں ہوگا۔ مصطف ٰی نے نقین سے کہا ج یکہ عا مل
داود سے نات کرنے کے لتے میاسب القاظ سوجتے لگا۔
میں زپور کو ا بتے اعٹماد میں لییا ہوں اور نات کرنا ہوں اس سے اس نارے میں ۔ دعا
ہے کہ وہ ف پصلہ داود کے حق میں کرے۔ جیکہ مصطفی سب چابیا تھا کہ زپور اور داود کا
نکاح ہوحکا ہے۔
میں کوی زپردسٹی پہیں چاہیا مصطفی ۔۔حو کچھ ہوا داود کے ساتھ اس کے نعد نارمل
زندگی کی طرف پو داود اگیا مگر اس کی پرسیل النف کیسی ہے میں ناپ ہو کر پہیں
عالم میں زپور سے نات کرو گا وہ پہت پرم دل اور اجساس کرنے والی لڑکی ہے وہ صرور
داود کے نارے میں چان کر اس کو ابیا چاہے گی۔ مصطفی نے عالم کو یسلی د بتے
ہوے کہا جس پر وہ ابیا شر ہال گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
افیس سے ناہر انی زپور ا بتے ایسو پوبچھتے ہوے روڈ پر ای جہاں ین سیاے گاڈر کے
بیانے پر الرٹ کھڑا تھا ۔ زپور کو رونا دنکھ کر اس کے بتچھے تھاگا۔ زپور نے نلٹ کر سیاٹ
انداز میں پولی۔
?What tin
زپور کی نات سن کر ین تھما انک غصے کی لہر اس کے اندر دوڑ گی تھر پوال۔
ین نے ابٹی نات پر زور د بتے ہونے کہا جیکہ زپور ین کی نات سن کر عابب دماغی سے
یک ع ن ل مچ نک ل س
ٹ ل
....revenge ین کو د ھتے گی اور ھتے گی کہ ساہ کا کیا ق ھرین سے اور
اتھی پو ساہ سے نات پہیں ہونی اور انک ب یا مسلہ
بیال کی نات سن کر زپور نے نلٹ کر ا بتے سا متے کھڑی بیال کو دنکھا حو افیس ڈریس میں
نی نی شی بیور کا کارڈ پہتے ہوے انکھوں میں فکر لتے کھڑی تھی۔ زپور نے ین کو نظر
انداز کرکے ابٹی پوجہ بیال پر کی اور اس کے گلے لگ گٹی ۔
زپور نے ا بتے ہوسیل نا ہونے کی وجہ بیائ۔ جس پر بیال نے انک مسکراہٹ سے پوازہ
اور تھر پولی ۔
ین نے زپور کی نات سن کر ہالنا اور انک فدم اگے ہونے زپور کے شر پر ہاتھ رکھا جس پر
زپور حود ازبت سے مسکرا دی۔ جس ایسان کے ہونے سے یہ رسیہ بیا تھا اج وہی ایسان
رخ موڑے ہوے تھا۔ بب ین نے اخری نار ا بتے شر کے حوالے سے زپور کو کلییر کرنا
چاہا۔
زپور کہتے ساتھ ہی بیال کے ساتھ موڑ گی اس امید پر زپور نے ابیا فدم پڑھا دنا ہے اب
ساہ کی ناری۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
...Yes Sir
...Yes sir
کہہ کر ین نے زپور کی نات بیائ جس پر داود حپ ہوا ا بتے نالوں میں ہاتھ ت ھیرنے
ہوے پوال ۔
.Tin do as I say
ین کی اگلی نات سن کر ین ہاں میں شر ہالنا گیا۔ بب وہاں ابیا ای اور پولی ۔
اندر کی طرف اسارہ کرنے ہونے ابیا نے کہا جس پر داود نے انک نظر روڈ پر ڈالی اور اندر
چال گیا۔ جیکہ ین نے انک لمیا سایس لیا اور اوپر دنکھتے ہوے پوال۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نے وفا ،سیگدل اور نے شرم لڑکی۔۔۔ یم کو زرا تھی میرا جیال پہیں انا۔ بیال کے ٹمیر
م مجی ٰ
سے ٹی کو کال کرنے پر زپور کو یہ سب ستے کو ال۔
ٰ
ہو گیا ٹمہارا۔۔۔ مجیٹی کے حپ ہونے زپور نے کمر پر ہاتھ رکھتے ہوے کہا ۔۔۔ جس پر
ٰ
مجیٹی نے میہ کھوال ہی تھا کہ زپور پول پڑی۔
ہاں ہاں لگے گی ہی مرچ مچھے ۔ کل رات ڈنڈ عالم انکل سے ملے۔
ٰ
پووووو۔۔۔ مجیٹی کے رو کتے ہی زپور پولی۔
میڈم ۔۔۔۔ ہفتے کی رات میری میگٹی ہے عالم ہاوس میں عالیہ کے ساتھ ۔۔۔ اج
Thursdayہے پو کل سام نک جیام نانا اپو کے ساتھ زوتیرہ اور زوانار لیدن ارہے
ہے۔ یم سے گزارش ہے کہ ابیا یسرنف کا پوکرہ افیدی ہاوس لے او ناکہ یم پہاں سب
س مجی ٰ
کے رہتے کا میاسب اب پظام کروا کو۔ ٹی کی نات سن کر زپور کو حوشی ہوی کہ ڈپڑھ
سال کے نعد وہ ا بتے ناپ ،پہن تھانی سے ملی گی۔ اس نار حب زپور پولی پو اس میں
حوشی کا ع پصر سامل تھا ۔
?All OK zabour
بیال کی نات سن کر زپور نے امین کہا۔ ج یکہ بیال ابٹی بیاری کرنی افیس کو نکل گی۔ اج
زپور کا لیکچر پہیں تھا پو زپور کا اردہ اب مارکنٹ چا کر ا بتے لتے بیا سیل لیتے کا تھا ۔ اشی
کے بیاری کرنی کی زپور روکی کیونکہ دروازہ بجا تھا ۔ زپور نے دروازہ کھال جہاں ین ہاتھ میں
ڈیہ لتے زپور کو دنکھ کر مسکرا دنا اور پوال۔
Thanks
ین کے چانے کے نعد زپور نے ابیا سیل اتھانا جس کی تیڑی فل تھی۔ جس کی وال پر
زپور اور داود کی نکاح والی بیک تھی حب داود نے زپور کے ما تھے پر پوسا دنا تھا ۔ اس م پظر
کو ناد کرنی زپور کی انکھوں میں ٹمی۔
کیوں ساہ۔۔۔۔۔
اشی وفت زپور کے سیل پر ساہ کے ٹمیر سے مشتج انا۔ زپور نے اس سے پہلے انے والے
مشتج پڑھے حو داود نے کتے تھے۔۔۔۔
..................
....................
....................
pm 11:00 Thursday
...................
....................
am 1:45 Friday
...................
.....................
am 5:55 Friday
.................
لو جی اب کیا ہوا اس کو۔ جیکہ بب میں اتھی تھی پہیں تھی۔ جیکہ ساہ کا اگال مسخب
پڑھ کر زپور کو غصہ انا۔
..............................
Go back to hostel
Friday am 7:23
.......................
کیا مظلب ہے اس مشتج کا ہاں۔۔۔ زپور نے سکرین کو غورا جیشے داود عالم ساہ کو دنکھ
رہی ہو۔
.......................
am 10:24
Friday
................
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 388 of 879
URDU NOVEL BANK
اتھی ساہ کا مشتج انا جس کو پڑھ کر زپور نے حود سے کہا میں حواب پہیں دو گی اور لمیا
سایس لیٹی سیل رکھ کر پوکس کھو لتے لگی۔ جس میں زپور کی سکونی کی چانی اور زپور کے
ڈریسز کے ساتھ حجاب تھے حو ین پہاں سے لے کر گیا تھا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
التیرپری میں زپور نکس کو رکیک میں رکھ رہی تھی کہ اس کے سیل پر کال انے لگی۔
اففف انک اس ب یدے کر مابچسیر چا کر تھی جین پہیں ۔۔۔ میں کال پہیں نک کرو
گی۔ بجتے سیل کو نظر انداز کرنے ہونے زپور نے کہا اور ربیگیگ ہو کر سیل دونارہ رب یگ
ہونے لگا جس پر زپور نے بیا د نکھے کال ب یک کی اور تیز لہچے میں پولی۔۔۔۔
مسلہ کیا ہے۔ اگر حواب پہیں دے رہی پو مظلب کے نات پہیں کرنی۔ سیا اپ نے۔
اب کال مت کرنا۔
زپور بچے۔۔۔۔
ا بتے چاحو کے ستجیدہ لہچے پر زپور نے فورا انے کا کہا اور کیابیں رکیک میں رکھ کر کارل
کو بیانی ناہر چانے لگی کہ زپور کی نظر سا متے ر ک ھے میگزین پر پڑھی جس پر داود عالم ساہ
پڑی ساہ سے ابٹی ستجیدہ لک سے زپور کو غور رہے تھے ۔ مظلب کے میگزین کے
cover pageپر داود عالم ساہ کی نک لگی ہوی تھی۔ جس پر زپور نا چا ہیتے ہوے
تھی میگزین رکیک کی طرف ای اور میگزین اتھانی داود کو دنکھتے لگی حو ابٹی ستجیدہ لک سے
زپور کا دل ڈھرکا گیا۔ جس پر زپور نے لمیا سایس لیا اور حود کو پر سکون کرنی میگزین کی
ی ت ن
headlightsپڑھتے لگی۔ جس پر زپور کی ا یں ٹی پڑی ہوی یونکہ وہاں پولڈ
ک ل ھ ھ ک
بب ہی زپور کا سیل دونارہ سے بجتے لگا جس پر زپور ہڑپڑانی میگزین لیتے ناہر چلی گٹی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بیٹھو زپور۔۔۔ جیام تھائ کے انے سے پہلے جید نابیں کرنی ہے یم سے۔۔۔۔ مصطفی
کے لہچے پر زپور سا متے رکھی کرشی پر بیٹھ گی۔
اب بیاو مچھے ۔۔۔ لیکن زپور شر چھکاے حپ ہی رہی اور میگزین پر اس کی نکڑ مظیوط
ہوی۔ جس پر مصطفی پوال ۔
چلو او یم کو انک کہانی سیانا ہوں۔۔۔ تھول چاو اتھی حو کہا یم سے میں نے۔
طص م
حجخی چاحو۔ مٹمیانے ہوے زپور پولی جس پر فی شر ال کر داود عا م ساہ کا ماصی یہ در
ل ہ
یہ زپور پر کھو لتے لگا۔
انک بحہ تھا زپور۔۔۔۔ حونصورت سا۔ ا بتے ماں ماں ناپ کا پہال بییا۔ فدرت نے اس بچے
میں ناچانے کیا کسش رکھی تھی کہ وہ بحہ ہر انک کو بیارا تھا ۔ فرماتیردار ،اصول یشید،
ا بتے سے چھونے پہن تھانی کا ناپ کی طرح جیال رکھتے واال ۔ سکول سے اس کی کوی
کمیلین نا ای۔ معصوم بحہ۔ حو اگر ابٹی گرین انکھوں میں شرارت لے کر مسکرانا حو ایسا
لگیا جیشے سمیدر میں پہار اگی ہو۔
تھر حب وہ بحہ سات سال کا ہوا کسی نے اسکا ربپ اشی کے گھر میں کر دنا۔ کس
نے کیوں؟؟ اس کی وجہ کون تھی اور کیا تھا ۔ کون تھا وہ ایسان۔۔۔۔ مگر حب وہ بحہ
کسی کی درندگی حود پر شہہ گیا پو وہ حپ ہو گیا۔ اس کی شراربیں کہی گم ہوگی۔۔۔ اس
میں ستجیدگی در ای۔ ا بتے چاحو کی نات سن کر زپور کی انکھوں میں ٹمی اپر ای کہ کیشے
اس بچے کے ساتھ ۔۔۔۔
طص م
چابٹی ہو زپور حب وہ بحہ میرے ناس انا تھا پو وہ کیسا لگیا ؟ فی نے زپور کی طرح
دنکھتے ہونے پوچھا حو شسو شسو کرنی رونے کے فربب تھی۔
وہ بحہ شہم گیا تھا ۔ اس کو پہیں بیہ تھا کہ اس کے ساتھ کیا ہوا۔ انک نار پہیں ۔۔۔۔
مصطفی روکا تھر پوال دو نار۔ اس پر زپور کا ضپط حواب دے گیا اور شسک شسک کر
رونے لگی۔ مصطفی نے زپور کو حپ کروانا صروری پہیں سمچھا تھر پوال۔
مچھے اس بچے کی بیک سے حو سمیلز ملے وہ انک ہی ایسان کے تھے۔ لیکن اس ایسان کا
کوی کرٹم یل رنکارڈ پہیں تھا بب ہی نکڑا پہیں چا سکا۔ جیکہ اس چادنے کے نعد وہ بحہ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 393 of 879
URDU NOVEL BANK
حپ ہو گیا۔۔اس نے ا بتے ناپ سے کہہ کر گھر کے سارے الک بیدنل کرواے اور
گھر میں کسی کے انے پر نابیدی لگا دی۔۔۔ جسکا احیرام اس بچے کے ماں ناپ نے
کیا۔ بب ہی میڈ کافی لے ای مصطفی حپ ہوا جیکہ اب زپور ا بتے چاحو کی طرف دنکھ
رہی تھی ان انکھوں میں پڑے سوال کو مصطفی نے نظر انداز کیا اور اگے پڑھ کر کافی
کا کپ لییا کافی بیتے لگا۔
ص م
حجا۔۔۔ حو۔۔۔ کککون۔۔۔ ہہے۔۔وہ ۔۔بحہ۔ زپور کی ایسو سے تھیگی اواز پر فی نے
ط
ل طص م
زپور کو دنکھا۔ زپور کے سوال کو نظر انداز کرکے فی پوال جس کو زپور تے گی۔
یس
تھر وہ بحہ ا بتے سے چھونے پہن تھانی کا سایہ ین گیا۔ ان کے دوست کون بتے گے۔
ٹل ع ن
کیشے ہوں گے۔ ان کی م کیا ہو گی۔ کون سے ادارے سے پڑھے گے۔۔۔ سب
اس بچے نے کیا ساتھ ساتھ ابٹی پڑھائ چارہی رکھی۔ ا بتے گھر کے ہونے ہونے اس
نے ہوسیل کی زندگی جی۔ جہاں کے ڈسیلن نے اس کو مزند ستجیدہ کر دنا۔
تھر وہ بحہ حوان ہو گیا۔۔۔۔ اس کی پرسیل النف کیسی ہے کوی پہیں چابیا مگر وہ سب
پر مہرنان ہے۔ انک پزیس مین ۔۔۔ انک ساب پکاپریسٹ ۔۔۔ حو بجین سے بجوں پر ہوے
ہم جیس پرسٹی کا سکار ہونے والے بچے۔۔۔ کسی مرد کا کسی بچے سے زنادنی کرنا نا
کسی غورت کا زپردسٹی کسی بخی سے۔۔۔۔
اور تھی پہت شی وحوہات ہے جس پر اس بچے نے گہرای میں چا کر ریسرچ کی۔ اور اج
اس بچے کی findingپر UKکی گورٹمنٹ نے فاپون بیانے کا ف پصلہ کیا ہے۔ یم
چابٹی ہو کیا اس بچے کو؟؟؟؟
زپور میگزین کو ا بتے سیتے سے لگاے رو دی۔ جیشے میگزین پہیں ساہ کو گلے لگانا ہو۔ بب
مصطفی اتھ کر زپور کے ناس انا اور اس کو نانی کا گالس دنا۔ جس کو اس نے بیا مگر
میگزین ا بتے سیتے سے الگ نا کیا۔ حب زپور نانی نی کر تھوڑا رنلیکس ہوی پو ا بتے چاحو
کو دنکھتے ہونے پولی۔
میں چاہیا ہوں کہ یم داود عالم ساہ کے رستے کے لتے ہاں کہہ دو۔ میں نے داود کو ابیا
بحہ مانا ہے۔ مچھے مجیٹی جییا ہی عزپز ہے وہ۔ جیام چاہیا ہے کہ وہ ٹمہاری سادی کر
دے۔ مگر میں یم کو پہاں داود عالم ساہ کے لتے چاہیا ہوں۔ مصطفی کی نات سن کر
زپور نے ا بتے سیتے سے لگا میگزین کو مصطفی کے سا متے کیا جہاں داود کی نک سان
سے لگی ہوی تھی۔
مچھے فچر ہے یم نے داود کو جیا۔ تھییکو زپور۔ زپور کے ما تھے پر بیار کرکے مصطفی اندر چال
ش ب ت ھ ک ن
گیا جیکہ زپور داود کی نک د ٹی سوچ رہی ھی کہ ا ٹی ازبت داود نے کیشے ہی ہو گی۔
اس ازبت کے اگے زپور کو ابٹی ماں سے دوری ،اسکا رویہ اور اس میں چھٹی ازبت پہت
کم لگی۔
لیدن کا مییر۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Stand up Katherine
جس پر کیٹھرین نے عمل کیا اور داود کو دنکھتے لگی۔ انک امید کے بخت کیٹھرین نے
پوچھا
.She is my wife
....Everything master
.I know master
کیٹھرین کے کہتے پر داود نے لمیا سایس لیا تھر پوال حو کہا یم نے زپور سے بیاو۔ جس پر
کیٹھرین نے حو حو پوال وہ سب سن کر داود نے نانی کا گالس کیٹھرین کو دنا جس کو بیتے
ساتھ ہی کیٹھرین نے ہوش ہو گی ۔ بب ین کے وہاں انے ہی داود نے ین سے کہا۔
.Yes sir
?Where is zabour
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 399 of 879
URDU NOVEL BANK
...Sir
??What Tin
I'll be sir
ین کے چانے ہی داود نے سیل اتھانا اور انک نظر اندھیرے میں ڈونے ہونے انارٹمنٹ
کو دنکھتے ہونے زپور کو مشتج کیا مگر حواب۔۔۔۔
۔۔۔
زپور کے افیس سے چانے کے نعد اور ین نے حو بیانا۔ اس پر زپور سے نات کرنا چاہیا
تھا مگر کلییک کی زمے دارناں ،مییر سپ اور مچرموں کے گرد ا بتے ہاتھ شخت کرنا۔۔۔
ان سب ناپوں نے داود کو زپور سے نات کرنے سے روکا۔ کیونکہ زپور سے نات کرنے
کے لتے وفت چا ہتے۔ حو کب ملے بیہ پہیں ۔
مابچسیر پہتچ کر داود نے کیٹھرین کو ا بتے کلییک کے بیسمنٹ میں سفٹ کیا رات ا بتے
اخری پہر میں داچل ہو چکی تھی ۔ زپور کے حواب کا می پظر داود نے یس ہوا پڑا تھا ۔
صتح کی حیزی حب مابچسیر میں تھیلی داود کی انکھ فون کے پزز ہونے پر کھولی زپور کی
کال کو انے دنکھ داود نے فورا سے کال نک کی۔
...My girl
ین نے داود کے مجنت تھرے لہچے کو مسکل سے ہضم کرنے ہونے ابٹی نات پوری
کی۔ جس پر داود سمچھ گیا کہ زپور نے کل سے حواب کیوں پہیں دنا۔
.OK tin
داود نے کہتے ساتھ ہی فون بید کردنا۔ زپور کو مشتج کر کے داود نے ابیا یہ ٹمیر بید کر دنا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
زپور چدا کا واسطہ ہے بیٹھ چاو۔ اتھی نایم ہے فالب نٹ کے لییڈ ہونے میں ۔ بیید سے
م مجی ٰ
تھری اواز یں ٹی پوال جس پر زپور نے ا بتے ہاتھ پورا ھوال اور سیدھا کیا۔
ک
ب مجی ٰ کن ٰ
انک اور لعنت۔۔۔ جس پر مجیٹی نے میہ ب یانا اور ا یں موند گیا۔ جیکہ ٹی کے ھے انا
چت ھ
ین روک گیا۔ حو زپور کے اسارہ کو رو کتے کا مابیا روک گیا تھا اور الرٹ ہونا پوال۔
....Manchester
ت ھ کن
جس پر زپور نے ا یں ما ھے پر خڑھانے پوچھا ۔
....What
زپور جتخی جس پر ین انک فدم بتچھے ہوا جیکہ زپور غصے سے ین کی طرف انگلی اتھانے
پولی۔
How the hell are you? How could you say that
....words
.Nothing Ma'am
جس پر زپور اگے پڑھ گی جیکہ لیڈی ماڈل ین کے کان میں گھسر تھسر کرنے لگی اور
ین کے حواب پر ابیا شرمیدہ ہونی زپور کے ناس گی حو اب ابیا ناجن جیا رہی تھی ۔
ابیا کی شرمیدہ اواز سن کر زپور نے ابیا ناجن جیانا بید کیا اور اس سے پولی۔
اس نار زپور کے لہچے میں ٹمی تھی۔ کیونکہ ساہ کا سب سے رانطہ تھا انک وہی متجدھار
میں کھڑی تھی لیکن وہ۔۔۔۔
ابیا نے ابیا ہاتھ زپور کے ہاتھ پر رکھا جیکہ ین سے نات کرنا داود زپور کی نات سن کر تھما
اور ین سے پوال اس نار لہچے میں غصہ سامل تھا ۔
جس پر زپور ابیا شر ہال گی۔ بب ین نے اگے پڑھ کر زپور کے شر پر ہاتھ رکھا اور پوال۔
ین کی نات پر زپور از بت سے مسکرا دی۔ فالب نٹ کا اعالن ہونے ہی ین ابیا کا ہاتھ
نکڑے اندر کی طرف پڑھ گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دس بچے ناکشیان سے انے والی فالب نٹ لییڈ ہوی۔ ساہ کو سوجٹی زپور مجیٹی کے نالنے پر
exitکی طرف میوجہ ہوی جہاں سے بجاس سالہ جیام افیدی سفید رنگت میں پراون
ن
انکھوں پر جسمہ لگاے ڈریس بی نٹ کوٹ پہتے زپور کو نظر اے۔۔جس پر زپور کی ا یں
ھ ک
تھیگ گٹی ۔ بب ہی زپور نے ا بتے ڈنڈ کے بتچھے انے ا بتے سے بین سال چھونے زاونار
کو دنکھا حو جیام افیدی جیسا تھا ۔ فد کاتھ میں ان سے تھی لمیا۔۔۔ جس کے دابیں طرف
دندا۔۔۔۔ ای مس پو شسو مچ ۔ کیسی ہو اپ دندا۔ زوتیرا کے لہچے میں پہیوں واال مان اور
پہن سے ملتے کی حوشی تھی۔ جس پر زپور مسکرانی ہونی اس سے الگ ہونی اسکا ماتھا حوم
گی۔
میں نالکل اپ جیسی ہوں ۔ زونی مسکرانی ہونی پولی۔ جس پر زپور تھی ہیس دی تھر پولی ۔
یس دندا۔۔۔
دندا اچھی پہیں ۔۔۔ یہ حیڑنل ہے۔ حب سے پہاں کا نلین بیا ہے سو بیگ کرکے کے
میرا کرنڈٹ کارڈ چالی کر دنا ہے۔ زاونار نے زونی کو بتچھے کرنے اور حود زپور کے سا متے
انے ہو کہا۔ جس پر زپور مسکرانی ہونی ابیا شر اگے کر گی۔ جس کو زاونار نے حوما۔۔انک
کب ن
مان تھرا تھائ کا اجساس مچسوس کرنی زپور ا ٹی ا یں موند گی۔
ھ
میں تھیک ہوں زاوی۔ اپ کیشے ہو۔ پڑے ہو گے اپ پو۔ زپور نے زاونار کے کیدھوں
پر ہاتھ رکھتے ہوے کہا جس پر زاونار مسکرا دنا۔
اب مچھے تھی میری بیٹی سے ملتے دو۔ جیام افیدی کی نات پر زاونار بتچھے ہوا پو زپور اگے
پڑھٹی ا بتے ناپ کے گلے لگ گی۔ کیشے ہو اپ ڈنڈ۔
ابٹی بیٹی کو دنکھ لیا تھیک ہوں میں ۔ زپور اس نات پر مسکرا دی۔ تھر مجیٹی کے میوجہ
کرنے پر یہ فافلہ افیدی ہاوس روایہ ہوا جہاں عالیہ اور عانلہ ان کے لتے ناسیہ بیار کتے
اب پظار میں ت ھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مابچسیر انے کے نعد تھی داود کو اک نے جیٹی شی رہی۔ کیٹھرین کو ازبت تھی دی مگر
نے جیٹی دور نا ہوئ جیکہ وہ ا بتے ماسیر کے بچ کو پرسٹی do moreکہٹی رہی مگر داود
انک نار ہی کیٹھرین کو مار سکا اور اس کو سلپییگ نلز د بیا ا بتے کلییک سے وایس
یس ڈنڈ؟
مچھے م پطور ہے ڈنڈ۔ اس سے پہلے عالم پوری نات کرنے داود نے فورا سے کہا۔ یہ
اجساس ہی کافی تھا زپور کو اس کے ساتھ ساتھ اس کی فٹملی تھی جن چکی ہے۔ بب
ہی فورا سے کہا۔ جیکہ داود کے ا یشے پو لتے پر عالم حپ ہوا ۔ پہلے پو نقین پہیں انا عالم
کو تھر حب انا بب پولے۔
اوکے۔
عالم کے کال کٹ کرنے کے نعد داود نے ابیا دوشرا ٹمیر ان کیا جہاں پر زپور کی مسڈ
کالز کے ساتھ مشتچز موحود تھے ۔
..........
.........
10:15pm
..........
11:00pm
...........
1:15am
............
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 415 of 879
URDU NOVEL BANK
,There is nothing without you shah. Na Nend hy
na Chan hy or na hi qarar hy
4:45am
.........
زپور کے مشتچز پڑھ کر داود کو حوشی ہوئ کہ وہ اکیال پہیں زپور تھی اس کے لتے پرپ
رہی ہے ۔ بب ہی ین کو مشتج کیا
...I'll be waiting
OK sir
صتح المارم کے بجتے پر داود فریش ہوا اور ین کو کال کی جہاں ابیا سے نات کرنے ہوے
زپور کی اواز میں شرمیدگی کے ساتھ ٹمی تھی تھی۔۔جس پر داود کو غصہ انا کہ کشے زپور
کسی امیالے کے سا متے رو سکٹی ہے۔ بب ہی ین کو کہتے ساتھ ہی داود نے کال کٹ
کی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نات ہوئ زپور سے ٹمہاری۔۔۔۔ افیدی ہاوس کے سیڈی روم میں بیٹ ھے عالم نے مصطفی
سے پوچھا حو لنپ ناپ پر کام کر رہا تھا ۔
اب یم بیاو داود نے کیا کہا؟؟؟ جیشے میں نے زپور کی ہاں کا کہا و یشے ہی داود کی ہاں
کا بیاو مچھے ۔ مصطفی نے کہا جس پر عالم مسکرا گے۔
اج تھائ تھی ارہے ہیں پو زپور اور داود کے رستے کی نات کرنا ہوں ان سے۔
یہ تھیک رہے گا۔۔اگر جیام مان چاے پو کل عالیہ اور مجیٹی کی میگٹی کے ساتھ ان کی
تھی کر دے گتے ۔ مگر یہ ان دوپوں کے لتے شرپراپز ہوگا۔ عالم نے مسکرانے ہونے
کہا جس پر مصطفی تھی ہیس کر شر ہال گیا۔
بب ہی پورچ میں کار رو کتے کی اواز ای۔ جس پر عالم اور مصطفی ناہر چلے گتے۔ سب
سے ملتے کے نعد عانلہ کے کہتے پر ناسیہ کیا اس کے نعد زاونار مصطفی کی کار میں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سابیگ مال میں سابیگ کرنے ہونے سب کو سام ہوگی۔ تھر عالیہ کے لتے سیلون
سے نایم لیا اور اس فا فلے کو گھر انے رات کے دس بج گے۔ صتح سے دوپہر تھر سام
ہوگی اور سام سے رات۔۔۔۔ زپور کی نظریں ا بتے سیل پر رہی۔۔۔ مگر وہ چاموش ہی رہا
جیکہ زپور نے ساہ کو مشتچز کتے مگر کوی حواب پہیں ۔۔۔۔۔ ا بتے کمرے میں کھڑی
ھ کسی ن
زپور ل د ٹی رو دی۔
میری کوی علظی پہیں تھی۔ تھر کیوں ساہ مچھے نظر انداز کر رہا ہیں ۔ جیکہ میں گٹی
تھی ساہ کے ناس مگر اپ نے نات پہیں کی۔ اور کیٹھرین کی نات پہیں کی چاموش
ہو گتے اور چلے گتے حو کچھ ساہ کے ساتھ ہوا میں اس پر نات کرنا چاہٹی تھی۔ انکا درد
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 419 of 879
URDU NOVEL BANK
نابیا چاہٹی ہوں حب سے چاحو نے بیانا تھا زپور کا دل ساہ کی نکل پف پر حون کے ایسو رو
رہا تھا مگر وہ پو جیشے نے جس ین گیا تھا۔۔ انک ایسو سیل کی وال پر لگی نک پر گرا۔ حو
زپور اور داود کے نکاح کی نک تھی۔
وہ عانلہ ابٹی کہہ رہی ہیں کہ مہیدی لگوا لیں۔ مہیدی والی انکی طرف ہے۔ان کی کال
ای ہے جس کی وجہ سے اپ اور مچھے ان کی طرف چانا ہے زاوی کار میں اب پظار کر رہا
ہے ہمارا ۔ زونی کے کہتے پر زپور شر ہال گی۔
تھر وہ دوپوں زاوی کے ساتھ عالم ہاوس چلی گی۔۔جہاں عالیہ کی دوسیوں اور مسلم
کمیوبٹی کی لڑکیوں نے ڈھولکی رکھی ہوی تھی جس کو دنکھ کر زونی مسکرانی ہوی ان کے
ساتھ بیٹھ کر گانا گانے لگ گی۔ جیکہ زپور ابیا درد چھیانی عالیہ کے ناس چلی گٹی جس
کے ہاتھوں میں مہیدی لگ رہی تھی ۔ زپور کے بیٹ ھتے ساتھ اس کے گلے لگی اور گانا
ھ کن
س
گانی لڑکیوں کو د ٹی م کرا دی۔
ہیشٹی مسکرانی زونی کو دنکھ کر زپور تھی سب کے ساتھ گانے لگی مگر اخری الپز پر زپور
تھم گی اور نظر دروازے کی حوک ھٹ پر گی۔تھر انک نظر ا بتے سیل کو دنکھا مگر وہاں وہ
پہیں تھا جس کی آس زپور کو تھی۔ اس سے پہلے زپور کے ایسو گرنے عانلہ نے زپور کو
ابٹی طرف میوجہ کیا جس پر ا بتے ایسو اندر کرنی زپور ان کی طرف میوجہ ہوی
ب
بچے مہیدی لگوا لو۔ عانلہ کی نات پر زپور شر ہالنی دوشری چابب یٹھی لڑکی کی طرف میوجہ
ہونی ابیا ہاتھ اگے کر گی۔ حو پڑی مہارت سے مہیدی زپور کے ہاتھوں پر شجانے لگی۔
پہی پو ہے سییا۔۔۔۔
ہم سب نے دنکھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جی ابٹی۔
میں چاہ رہی تھی اگر یم اور زونی اج کی رات پہی رک چاو پو ۔ عانلہ نے سوالیہ نظروں
سے زپور کو دنکھا ۔
ابٹی اپ چاحو سے نات کر لتے ہم رک چانے گٹی ۔ زپور نے حواب دنا۔ ج یکہ عانلہ زپور کی
نات سن کر پہال ہوی کہ بیا کسی پڑے کو بیاے حود ف پصلہ پہیں کیا۔ اچازت مانگی
ا بتے پڑوں کی۔ عانلہ نے زپور کے ما تھے کو حوما اور گال تھیٹ ھیا کر پولی۔
میں عالم کو کہٹی ہوں وہ اچازت لے لییا ہے۔ اوکے ۔ عانلہ نے جیشے نصدپق چاہی جس
پر زپور شر ہال گی۔ عانلہ ڈابیگ روم سے نکل کر ناہر چلی گٹی جیکہ زپور عالیہ اور زونی کے
ناس ۔
تھوڑی دپر میں عانلہ نے بیا دنا کہ وہ پہاں رک سکٹی ہے کیونکہ مصطفی اچازت دے
حکا ہے۔ جس پر زونی ہرا کرنی عالیہ کے گلے لگ گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ساہ کے گھر میں رہ کر تھی زپور کو رات کے اد پہر بیید پہیں ای ا بتے ساتھ سوی ہوی
زونی اور عالیہ کو انک نظر دنکھ کر زپور ابیا ڈو بیہ تھیک کرنی کمرے سے ناہر چلی گٹی۔
دماغ میں چاحو کی ناپوں کے انے ہی زپور سب نظر انداز کرنی سیدھا چلٹی گی۔ کورنڈور کے
السٹ میں بتے کمرے کا دروازہ کھول کر داچل ہونی دروازہ بید کر گٹی۔ یہ داود عالم
ساہ کا کمرا تھا جس کا زکر عالیہ نے کیا کہ کورنڈور کے اخری کمرا داود تھائ کا ہے۔ عالم
ہاوس میں ساہ کا کمرہ اندھیرے میں ڈونا ہوا تھا ۔ ناہر سے انی البٹ نے کمرے کے
اندھیرے کو جٹم کیا جس پر زپور اھسیہ چلٹی بیڈ پر ای اور اس پر بیٹھ کر چادر پر ہاتھ
ت ھیرنے لگی۔ وہ ساری نکل پف حو ساہ پر گزری انک نار تھر سے زپور کے دماغ میں ای
اور زپور سدت سے رو دی۔
ابیا سارا کھانا نکلٹی زپور ساہ کو ناد کرنی تھر سے رو دی۔ فریش ہو کر حب زپور ناہر ای بب
نظر سا متے لگی نصاوپر پر پڑی حو واش روم کی البٹ سے نظر ای۔ ساہ کے بجین کی
نصاوپر۔۔۔ نابچ سالہ بحہ حو ابٹی گود میں عالیہ کو اتھاے کھڑا تھا ۔۔اس وفت ساہ کی
پہ ن
انکھوں کی چمک حو تھی زپور نے اج نک یں د ھی اور ساہ کے ہرے پر حو حوشی ھی
ت ج ک
وہ۔۔۔۔
ھ کن
ک
سب نصاوپر د ٹی زپور نے ساہ کی الماری ھولی جہاں نقاست سے اس کے کیڑے
پڑے ہوے تھے۔ زپور نے ہاتھ پڑھا کر ساہ کی نی شرٹ نکالی یہ وہی گرے شرٹ
تھی۔۔۔ حو نازو پر فوک مارنے کے نعد داود نے پہن رکھی تھی مگر عالم ہاوس سے چانے
ہونے انار گیا تھا ۔ زپور نے ساہ کی شرٹ کو حود سے لگانا اور بیڈ پر لنٹ گٹی۔ نظر
ک ن
سا متے ساہ کی بجین کی نصاوپر پر تھی۔ ان نصاوپر کو د ٹی زپور ساہ کے ین کو اس
جب ھ
میں گزری ازبت جی گی۔
چابیاں او چابیاں۔۔۔۔
دل ہے عم زدا
چابیاں او چابیاں
چابیاں او چابیاں۔۔۔
چابیاں او چابیاں۔۔۔۔
دل ہے عم زدا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اتھی انک سال رہیا ہے میرا نعد میں ڈنڈ کا پزیس بیک اوور کروں گا۔ زوانار نے کہتے
ساتھ الن میں رکھی کرشی پر بیٹھ گیا ۔
اچھی نات ہے۔ عالیان نے کپ بییل پر رکھا کہ بب وہاں زوتیرا ای۔ گرین کلر کی
فراک پر گرین ہی حجاب لتے ہاتھ میں ڈش نکڑے جس میں حوس کے گالس تھے۔
یہ لو ۔۔۔ زوتیرا نے ڈش کو بییل پر رکھا اور حوس ک گالس زاونار کو دنا۔
تھییکس زونی۔
سوری۔۔۔ میں نے اتھی کافی نی ہے۔ زونی نے وہ گالس حود کے لتے لیا اور زاونار کے
ساتھ رکھی کرشی پر بیٹھ گٹی ۔ جس پر عالیان زوتیرا کی اجییاط پر مسکرا گیا۔
جی تھائ۔۔۔۔
کدھر ہیں ۔۔۔ نظر پہیں ارہی دندا ان کی ط پعنت پو تھیک ہے نا زاونار کے لہچے میں
تھائ کی فکر پولی۔
جی دندا کے بیارے تھائ دندا تھیک ہے۔ ا بتے بتچھے زپور کی نات سن کر زاونار نے مڑ
کر زپور کو دنکھا حو حجاب میں فراک پہتے کھڑی تھی۔ جس پر زاونار فورا کھڑا ہوا۔
او دندا پہاں بیٹھو اپ۔ ابٹی چگہ پر زپور کو بیٹ ھے نے کا کہیا زاونار زوتیرا کی کرشی کے نازو
پر بیٹھ گیا۔
ا چھے اور یم۔۔۔۔ ہو ہی نا چاو۔ عالیہ کی نات پر عالیان کو مرجی لگی تھر عالیان پوال۔
م مجی ٰ
اےے حیڑنل ۔۔۔ زنان بید کر۔ وریہ یں ٹی سے کہہ کر ٹمہاری زنان لوا دو گا۔
ک ن
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
زپور نے کال رکھی اور بتچے ای اور الن سے ہونی ناہر گنٹ نک گٹی جہاں پر انک پریش
حوان ہاتھ میں پوکس لتے کھڑا تھا ۔ زپور کو انا دنکھ کر وہ فورا سے اگے پڑھا اور پوال۔
Yes, I'm
Thank you
زپور کہہ کر پوکس لیٹی اندر چلی گٹی ۔ حو پراون کلر کا انک حوکور ڈیہ تھا جس پر سکن کلر
کے ربین سے بیکیگ ہوی تھی بب ہی زپور کا سیل رنگ ہوا ۔ پوکس کو دوشرے ہاتھ
میں لیٹی زپور نے سیل پر ین کی انی کال نک کی اور پولی۔
ساہ کی گھمییر اواز سن کر زپور وہی تھم گی۔ ساہ کی اواز سن کر زپور کے جسم میں حون
کی گردش تیز ہوی۔ یہ اجساس ہی پہت اچھا ہوں کہ زپور اس کو سن رہی ہے۔ حوشی
سے زپور کے میہ سے اواز نا نکلی ۔
ساہ نے کہہ کر کال بید کر دی۔ جیکہ زپور کو ا بتے اندر اپرجی انی مچسوس ہوی حو ساہ
کے نا ہونے سے جٹم ہوگی۔ مسکرا زپور عالیہ کے کمرے میں چلی گٹی جہاں عالیہ اور
زوتیرا سیلون چانے کو بیار تھی۔
دندا اس میں کیا ہے؟ پوکس دنکھ کر زوتیرا نے پوچھا جیکہ عالیہ کی انکھوں میں تھی پہی
سوال تھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سام کے رنگ گہرے ہونے اور عالم ہاوس کے الن میں لگی روسییوں نے سما ناندھ دنا۔
اج کا ڈریس کوڈ عالیان نے سب جیپیس کی بیلو جیکہ لیڈپز کا گرے رکھا۔ اشی کو مدنظر
رکھتے ہوے عالیان نے پورے الن میں گرے اور نلیوکلر کی تھٹم رکھی۔ وابٹ اور نلیو لیلی
نے فصا معظر کر رکھی تھی ۔ گرے کلر اور نلیو پردے اور سارے سنٹ اپ پر عال یان
نے پہت مجنت کی۔ جس کی گابیڈ الین عالیان کال پر داود سے لییا رہا۔ کیوں نا لییا
ان دوپوں کی اکلونی پہن کی میگٹی حو تھی۔
مین گنٹ سے الن نک تھولوں کا رسیہ بیانا گیا جس پر چل کر سب الن میں انے اس
روپق کا حصہ ین رہے تھے۔ الن سے انک راسیہ اندر گھر کی طرف چانا۔ جیکہ الن کی
فربٹ وال پر سیتج تھا جہاں پر تھاری گرے اور گولڈن کلر کے دو فل ساپز دپوان پڑے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 437 of 879
URDU NOVEL BANK
ہوے تھے۔ الن کے انک طرف بیٹ ھتے کے لتے نلیو کلر کی کرسیاں تھی پو دوشری طرف
جہاں پوفے لگا ہوا تھا جس کی حوسیو تھوک میں اضافہ کر رہی تھی وہاں پر گرے کلر
کے standing tablesلگے ہوے تھے۔ انک نظر ساری بیار پر ڈال کر عالیان
وفت کے فلت مچسوس کرنا تیزی سے اندر پڑھا مگر۔۔۔۔۔
عالیہ کو کمرے میں بیٹھا کر عانلہ ابٹی کی کہتے پر ا بتے دھیاں سے ناہر انی زوتیرا کی نکڑ
ناہر سے انے عالیان سے ہونے ہونے بخی ۔ ڈارک سموگ گرے کلر جس پر نلڈ رنڈ
کلر کا کام ہوا تھا میکسی پہتے رنڈ کلر کا حجاب لتے البٹ میک اپ کہے زوتیرا افیدی ابٹی
انکھوں سے سا متے حود کو دنکھتے عالیان کو ہیرا کر گی۔
تھای۔۔۔تھائ۔
ااا ہاں زوتیرا۔۔۔ عالیان حو زوتیرا کو دنکھتے میں گم تھا اس کے نالنے پر حونک کر پوال۔
تھائ عانلہ ابٹی اپ کو اندر نال رہی ہیں ۔ کہتے ساتھ ہی زوتیرا اوپر عالیہ کے ناس چلی
گٹی جیکہ عالیان کو ایسا لگا جیشے پہار روتھ گی ہو۔ تھر ا بتے نالوں میں ہاتھ تھرنا ہوا ابٹی
موم کے ناس چال گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 438 of 879
URDU NOVEL BANK
سب مہمان انے لگ گے تھے۔ عانلہ نے کہہ کر اج کے دن ڈی۔جے سے ٹمام
ناکشیانی اور انڈین سونگ لگانے کو کہا۔ جس کی گوبج نے عالم ہاوس میں انے والے
مہماپوں کو پہال کر دنا سب کے جہرے پر مسکراہٹ تھی۔ ا یشے میں موسم نے کروٹ
ندلی اور لیدن پر نادلوں نے یسیرا کیا جس سے ہوا چلٹی لگے۔ عاطف اسلم کے گانے
نے سما ناندھ دنا۔
کھونے لگا
اففف ساہ یہ کس عذاب میں ڈاال ہے مچھے اپ نے۔ انک ابٹی تھاری میکسی اور لمٹی۔
اگر میں گر گی نا اپ کی حیر پہیں ۔ سیٹھل کر فدم لیٹی زپور دل ہی دل میں ساہ سے
پولٹی اندر چلی گٹی۔
ماساء اّٰللہ دندا۔۔۔ اپ پو اج جسم ندور لگ رہی ہو۔ کمرے میں زپور کے انے ہی زوتیرا زپور
ت ن ھ کن
ک س
کو د ٹی پولی جس پر زپور م کرا دی۔ جیکہ عالیہ میہ ھولے زپور کو د کھ رہی ھی حو وابٹ
اور گرے کلر کی میکسی جس پر سکاے نلیو اور پرنل سیون لگے ہوے تھے۔ نلیو سکارف
سے حجاب کتے نقاست سے شچے میک اپ میں زپور جیام کی نظر عالیہ نے اناری۔ زپور
عالیہ کے میہ کھولے ہونے پر چھی نپ گی۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 441 of 879
URDU NOVEL BANK
نارر اوور لگ رہی ہوں کیا حو میہ کھولے دنکھ رہی ہو یم مچھے۔
پہیں نار۔۔۔ یم پہت اچھی لگ رہی ہوں نظر نا لگے یم کو کسی کی۔ عالیہ نے کہا جس
پر زپور مسکرا دی اور عالیہ کے ما تھے کو حومٹی پولی۔ میری تھانی تھی پہت اچھی لگ رہی
ٰ
ہے۔ اج پو مجیٹی کی حیر پہیں ۔ زپور کی نات پر عالیہ چھی نپ گی جس پر زوتیرا اور زپور
ہیس دی۔
چلو اب بتچے۔۔۔ سب اب پظار کر رہے ہیں ۔ ابٹی نے لیتے کو تھتجا ہے ۔ زپور کے کہتے پر
ل ک ھ ک ن
عالیہ نے لمیا سایس لیا اور ا بتے ا یں بید کرکے ھو ٹی پولی۔
چلو۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مجی ٰ ی نک مجی ٰ
نا م د ھیا ٹی زاونار کو شرارت سوبپ گیا۔ جس پر زاونار اتھ کر ٹی کے ناس گیا اور
پوال۔
کیوں؟
جس نے تیرے میہ لگیا ہے اس کو پو دنکھ لوں۔ شرارت سے کہیا زاونار سیتج سے انار
ن ب یس پہ مجی ٰ
گیا اس سے لے ٹی اتھ کر اس کو مارنا۔ تج سے انار کر زاونار نے ا ٹی ا کھ دنا کر
ہ ہ مجی ٰ چ مجی ٰ
ٹی کو ل کرنے کو کہا۔ جس پر ٹی ابیا شر النا یس دنا۔
ن مجی ٰ
بب ہی ٹی کی ظر سا متے پڑی جہاں زوتیرا اور زپور کے درمیان عالیہ ساہ۔۔ حو البٹ
گرے لونگ فراک جس پر گرے ہی کام ہوا تھا ۔ وابٹ گولڈ کا سنٹ پہتے ہاتھوں میں
ٰ
شخی مہیدی اور حوڑناں اور اھسیہ اھسیہ فدم اتھانی مجیٹی کی طرف ارہی تھی۔۔جس سے
ٰ
مجیٹی کو ابٹی دل کی ڈھرکن تیز ہونی مچسوس ہوی۔
عالم ساہ نے ڈی۔جے سے کہہ کر مابیک مانگا حو وہ دے کر چال گیا۔ مابیک پر عالم ساہ
پولے۔
جس پر زوانار کو بیگ کرنی زوتیرا نے سیتج کی طرف دنکھا اور زاونار کا ہاتھ نکڑے سیتج کے
ناس ای جیکہ انے ہونے زاونار نے عالیان کا ہاتھ نکڑا جس سے کسی سے نات کرنا
عالیان انکسکیوز کرنا اگے چانی زوتیرا کو دنکھ کر چلتے لگا۔ زوتیرا کے رو کتے ہی زاونار اور
عالیان روک گے اور نظر سا متے کی جہاں عالم ساہ زپور کو اوپر انے کا کہہ رہے تھے ۔
جس پر زپور حیران ہونی سیتج پر چلی گٹی اور ا بتے ڈنڈ کے ناس چا کر کھڑی ہوی۔ بب
مصطفی افیدی زپور کی دوشری طرف انا کھڑا ہوا۔ جیکہ زپور حیران شی سب دنکھ رہی تھی ۔
بب جیام افیدی نے کہا۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 444 of 879
URDU NOVEL BANK
زپور ۔۔۔ جیشے اج نک یم نے میری نات کا مان رکھا ہے اج تھی رکھ لو۔
ا بتے ڈنڈ کی نات پر زپور کو کچھ علط ہونے کا اجساس ہوا۔ اس کے ڈنڈ کیا کہیا چا ہیتے
ہیں؟
چاحو۔۔۔ ساہ۔۔۔۔ زپور کو ابیا دم گھییا ہوا مچسوس ہوا جیشے ہوا میں نک دم اکشتچن کی کمی
ہو گٹی ہو۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اج میں پہت حوش ہوں۔ اج میری بیٹی کی میگٹی میرے دربیہ دوست مصطفی افیدی
ٰ
کے بیتے مجیٹی افیدی سے ہو رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی میں ا بتے ہوپہار بیتے کا رسیہ
میں ا بتے ہوپہار بیتے داود عالم ساہ کا رسیہ زپور جیام سے طے کرنا ہوں۔ عالم ساہ کی نات
سن کر زپور نے سکر ادا کیا بب ہی زوتیرا سیتج پر انے زپور کے گلے لگ گی۔ جیکہ عالیان
مسکرا گیا اس نے حو مچسوس کیا تھا اج شچ ہو گیا جیکہ عالیہ حیرانی سے سب دنکھ رہی
تھی کہ اس کا تھائ اور زپور۔۔۔یہ کیشے ممکن۔
مچھے حوشی ہے میرے ساتھ میری دودھ شرنک پہن کی تھی میگٹی ہے۔ جس پر زپور
ن ٰ
ہولے سے مسکرا دی بب مجیٹی زپور کا ماتھا حوم کر عالیہ کو دنکھتے لگا۔ حو زپور کو د ٹی
ھ ک
پولی۔۔۔
ن
میری تھانی۔ لہچے میں شرارت تھی ۔ جس پر زپور نے عالیہ کو ا یں دکھای۔ عا م ساہ
ل ھ ک
ی مچ س
کے اسارے پر عانلہ نے زوتیرا کو اسارہ کیا جس کو زوتیرا ھٹی مسکرانی اندر چا کر م گٹی
کی انگوتھیوں والی شخی تھال اتھا الی۔ تھال النے ہوے زوتیرا کے جہرے پر حو
مسکراہٹ تھی ۔ عالیان کے دل کو زور سے ڈھرکا گٹی۔ جس کی اواز پر عالیان کٹھی
ا بتے دل پو کٹھی سا متے انی زوتیرا کو دنکھتے لگا
کیا ہوا عالیان یم تھیک ہو۔ زاونار نے عال یان کی نات پر اس سے پوچھا۔ جس پر عالیان
فورا سے پوال۔
جس پر عالیہ مسکرا دی۔ بب ہی جیام نے اگے پڑھ کر عالم سے ملتے ہوے اج ہی زپور
کے ہاتھ میں داود کے نام کی رنگ ڈا لتے کی گزارش کی۔ جس پر عالم نے عانلہ کو دنکھا
۔ حو جیام کی نات سن کر ابیا شر ہاں میں ہال گٹی تھی ۔
بب ہی عالم نے انک نار تھر سے مابیک مانگا۔ سب مہمان حو اب بیٹھ رہے تھے تھر سے
عالم کی طرف میوجہ ہوے۔
بب ہی ماریہ تھاگٹی ہوی سیتج پر ای اور عانلہ کے کان میں پولی ۔ جس کو سن کر عانلہ
مچ س
مسکرانی ہونی عالم کے ناس گی ج یکہ زپور اب دونارہ سے صورت چال ھتے کی کوشش
کر رہی تھی ۔
جس پر سب نے بتچھے مڑ کر دنکھا جہاں میڈنا کے گ ھیرے میں داود عالم ساہ پڑی سان
ٰ
سے کھڑا تھا ۔ عالیہ داود کو پہاں دنکھ کر مجیٹی کا ہاتھ زور سے نکڑ گی حو انکھوں میں ٹمی
لتے سا متے کھڑے داود عالم ساہ کو دنکھ رہی تھی ۔ حو میڈنا کے سواالت کا حواب دے
پہت میارک ہو۔ میری دعا ہے کہ ہللا ناک میری پہن کو ا یشے حوش و اناد ر ک ھے۔ داود
نے گلے لگی عالیہ کو دعا دی جس پر عالیہ امین پولٹی داود سے الگ ہونی مسکرا دی بب
ٰ
داود نے عالیہ کا ماتھا حوما ۔ اور اگے پڑھ کر مجیٹی سے ملیا۔ جیام کے ناس گیا۔ حو ا بتے
ہوپہار داماد کو دنکھ کر پہال ہورہے تھے ۔ بب وہاں زوتیرا ای اور ابیا ہاتھ اگے کرنی
پولی۔
میں زوتیرا افیدی۔ زپور افیدی کی پہن ۔ بب ہی زوتیرا افیدی کے ساتھ زاونار ا کھڑا ہوا ابیا
ہاتھ اگے کرنا پوال۔
داود دوپوں کو دنکھ کر مسکرا گیا اور زوتیرا کا ہاتھ تھام کر اس کے شر پر ہاتھ رکھیا پوال۔
مل کر اچھا لگا۔ تھر زاونار سے ہاتھ مالنا اس سے تھی پہی کہیا عالم کے ناس چال گ یا۔
جس پر عالم نے جیام کو دنکھا حو عالم کا اسارہ سمچھیا مسکرا گیا ۔ تھر زپور کو لییا سیتج کے
درمیان میں انا۔ عالم نے داود کو زپور کے ناس چانے کا اسارہ کیا۔ جس پر کب سے
ا بتے دل پر پہرہ لگاے داود عالم ساہ نے زپور کو دنکھتے ہونے ا بتے فدم اتھاے۔ حو داود
کے رنگوں میں رنگی شر چھکاے کھڑی تھی۔
عانلہ مسکرانی ہوی تھال لے کر داود کے سا متے کر گی۔ جس پر داود مسکرانا تھال سے
رنگ اتھا گیا۔ جیکہ عانلہ داود کے جہرے پر شخی مسکراہٹ پر یم آنکھوں سے مسکرا دی۔
داود نے زپور کو دنکھا حو ا بتے ناپ اور تھائ کے پہلو میں کھڑی تھی۔ بب داود نے ابیا
ہاتھ اگے کیا۔ ناکہ زپور کے ہاتھ میں رنگ پہیا سکے۔ زپور نے ہاتھ اگے نا کیا۔ جس سے
داود کے جہرے پر شخی مسکراہٹ دم پوڑ گی۔
جیام نے زپور کا ہاتھ نکڑ کر اگے کیا جس کو داود نے ا بتے ہاتھ میں لیا اور رنگ پہیا کر
زپور کا ہاتھ چھوڑا ۔ بب جیام نے کب سے حپ کھڑی زپور کو ہالنا جس پر زپور نے پہلے
یل کن
ا بتے ڈنڈ کو تھر ان کے ہاتھ میں رنگ د ھی۔ حو ٹی زپور ظریں چھکاے ہی داود کے
ن
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کچھ چا ہتے۔۔۔ ا بتے دل کی دھڑکن کو نظر انداز کرنے عالیان نے پوچھا ۔ جس پر زوتیرا
ابیا شر ہال گٹی ۔
کیا؟
کچھ مزا پہیں ارہا ۔۔۔۔ کوئ ڈایس پہیں ہے۔ پور ہورہی ہوں میں ۔ ادھر ادھر دنکھتے
ہوے زوتیرا نے کہا جس پرعالیان نے ای پرو اتھانے ہونے پوچھا ۔
چلو اؤ تھر۔ کہتے ساتھ ہی عالیان ڈی۔جے کے ناس گیا اور سیتج سے پہلے بتے فلور پر
ابیا گییار لے کر انا کھڑا ہوا البٹ کے اف ہونے سیاٹ البٹ ان ہوئ حو سیدھا عالیان
عالیان کے رو کتے ہی زوتیرا گیگیانے ہونے ڈایس کے سی نپ زاونار کے ساتھ لیتے لگی
جیکہ عالیان گییار بجانا رہا جس پر زوتیرا گیگیائ۔
جس پر دل ہی دل میں عالیان نے زوتیرا کو دنکھتے ہونے کہا ہاں پہی پو مجنت
ہے۔۔۔۔ میوزک کے تیز ہونے زوتیرا گھومٹی اگے پڑھٹی مجیٹی کو اسارہ کرنی فلور پر لے
ای جس پر وہ تھی عالیان اور زاونار کا ساتھ د بتے لگا۔
عالیہ کو دنکھتے ہوے مجیٹی پوال مجیٹی کی طرف سے یہ پہال کھوال اظہار عالیہ کو شرسار سا کر
گیا۔ جس پر عالیہ مجیٹی کے ناس انی ہوی پولی۔
جس پر مجیٹی مسکرانا ہوں ابیا شر ہاں میں ہالنا عالیہ کے ساتھ ڈایس کے سی نپ لیتے
م
لگا۔ گانے کے کمل ہونے ہی سب نے نالیاں بجابیں ۔ جس میں زپور کی نالیاں تھی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 456 of 879
URDU NOVEL BANK
سامل تھی حو داود کو ا بتے تھائ کی حوشی میں حوش نظر ای مگر حود کی حوشی میں کیوں
ب
پہیں ۔۔۔۔۔ ا بتے پزیس نارتیرز کے ساتھ کھڑا داود کی نظریں سیتج پر یٹھی ا بتے پہن
تھانی کو دنکھ رہی زپور پر تھی۔
کیا زپور داود کی نظروں سے ابجان تھی نا وہ چان کر داود کو دنکھیا پہیں چاہ رہی تھی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
واہ تھائ مچھے پہیں بیہ تھا کہ اپ ابیا اچھا گییار بجانے ہو۔
اور مچھے تھی پہیں بیہ تھا کہ یم ابیا اچھا ڈایس کر لیٹی ہو۔ عالیان نے زوتیرا کو دنکھتے
ہونے کہا جسکا ڈایس کرنے کی وجہ سے سایس اتھی نک خڑھا ہوا تھا ۔
کیا کٹھی کٹھی۔۔۔۔۔ زوتیرا کو ساتھ رکھی کرشی پر بیٹ ھتے کا اسارہ کرنے عالیان نے پوچھا
۔ جس پر عمل کرنی زوتیرا بیٹھ گی۔
کٹھی کٹھی کر لیٹی ہوں۔ دندا کرنے پہیں د بٹی۔ اونگھتے ہونے زوتیرا پولی حو اب تھک
چلی۔ فیکسن تھی نفربیا جٹم ہو حکا تھا۔ سب لوگ اب وایس چارہے تھے ۔
مچھے جید سال ہی ہوے ہیں۔ ہائ سکول میں پوزیسن لی تھی جس پر تھائ نے مچھے
گفٹ کیا۔ اس لمچے کو ناد کرنا عالیان مسکرا دنا اور زوتیرا کو دنکھا حو اب سو گی تھی ۔
ناگل ہے نالکل۔۔۔ اس سے پہلے عالیان کچھ کہیا بیید میں زوتیرا نے ابیا شر عالیان
کے کیدھے پر رکھ دنا ۔ جس پر عالیان تھم گیا ۔
کیا ہو یم زوتیرا افیدی؟؟؟ دو دن ہوے ہیں یم سے ملے ہوے اور لگ ایسا رہا ہے جیشے
ضدپوں کی پہجان ہو یم سے۔۔۔۔۔ دل ہی دل میں زوتیرا کو دنکھتے ہوے عالیان پوال۔
ارے یہ پہی سو گی۔ زاونار کے لہچے میں حیرت سن کر عالیان نے زاونار کو دنکھا اور
اھسیہ اواز میں پوال ناکہ زوتیرا کی بیید میں چلل یہ پڑے۔
ہ
ممم تھک حو گٹی تھی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
زوتیرا کو لییا کر زاونار نلیا وہاں کھڑی زپور کی سوالیہ نظروں میں دنکھ کر پوال۔
افف کیا کرو اس کا میں ۔ زپور نے زوتیرا کو بیا کیڑے جیتج کتے سونے دنکھ کر کہا۔
ہاہاہا یہ تھی ہے۔ حیر میں چلیا ہوں اب۔ زاونار نے ناہر کی طرف فدم اتھاے۔
شہی۔ یم تھی تھک گتے ہو گے۔ ارام کرو ۔ زونی کو میں دنکھ لیٹی ہوں ۔
تھییکو دندا۔ سب حیر ۔ بیید میں ڈونی زوتیرا کی اواز پر زپور مسکرا دی۔
سب حیر دندا کی زونی۔ نابٹ البٹ ان کرکے زپور ناہر چلی گٹی ارادہ اب حود کے کیڑے
بیدنل کرنے کا تھا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
انکل۔۔۔
داود ناگل ین مت کرو ۔ وہ ٹمہارے نکاح میں ہے اس نات کو اتھی دنا ہی رہتے دو۔
ٰ
رساب نت سے مصطفی نے کہا جس پر داود نے ما تھے پر نل النے پوال۔
اپ ولی تھے زپور کے حب نکاح ہوا۔ سب دنکھا تھا اپ نے۔ میں کسی کو پہیں ب یا رہا
یس کچھ نل زپور کے ساتھ گزارنا چاہیا ہوں۔ وہ دور تھی ایسا لگ رہا تھا جیشے سایس یہ
ہو۔ نے چان ہوں میں ۔۔۔ حب سے اس کو اج ا بتے رنگوں میں دنکھا ہے تھوڑا جییا
چاہیا ہوں اس کے ساتھ ۔۔اچازت دیں انکل۔ داود نے بخیہ مگر اجساس سے تھر پور
س کن مصط ٰ
چذنات کا اظہار کرنے ہوے فی سے کہا حو زپور کے دپوانے کو د ھتے م کرا گتے ۔
مصط ٰ
انکھوں کے سا متے وہ نل گزرے حب داود نے زپور سے نکاح کی اچازت فی سے
مانگی تھی۔
ٰ
چاو لے چاو۔ پر جیال رکھیا۔۔۔۔ مصطفی نے داود کا کیدھا تھیٹ ھیانے ہونے کہا ۔ جس
پر داود مسکرانا اوپر چال گیا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
زپور کی نات پر داود کے ما ت ھے پر نل پڑے اور زپور کی طرف انا حو ابٹی نظریں چھکاے ہی
کھڑی تھی۔
.Zabour do as I say
داود نے چلدی سے اپرنے ہونے کہا ۔ جس سے میکسی میں الچھٹی زپور پولی۔
...Leave me
جس پر داور نے رک کر زپور کو دنکھا جہاں پر اس کی میکسی حونے میں اڑی ہوی تھی۔
بب ہی داود نے زپور کو ابٹی ناہوں میں اتھانا۔
ل ھ ٹ م س
چ
اس اچانک پڑنے والی افیادہ سے زپور ٹی کہ داود نے لیا شروع کیا۔ زپور نے انک
نظر اتھا کر داود کو دنکھا حو سا متے دنکھیا چلیا ہی چا رہا تھا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ساہ کے سیتے سے لگے انکھوں کو موندے زپور کو پہیں بیہ چال کہ کب ساہ اس کو لے
کر کار میں سوار ہوا اور کب وہ سی نٹ ونلی ا بتے انارٹمنٹ اے۔
اگر مچھے بیہ ہونا میری بیوی ابٹی نے ناب ہے میرے لتے پو میں مابچسیر پہیں چانا۔ داود
کی نات پر زپور ا بتے حواس میں انی ادھر ادھر دنکھتے لگی حود کو انارٹمنٹ میں دنکھ کر زپور
نے داود کو دنکھا حو مجنت سے اشی کو دنکھ رہا تھا ۔ بب زپور پولی۔
زپور کی نات پر داود کے جہرے پر مسکراہٹ عابب ہوی۔ بیابیں مچھے ساہ کیٹھرین کہاں
ہے۔۔۔ کیا وہ پہاں ہے۔ ساہ کی ناہوں میں ہی زپور نے پوچھا ۔ جس پر داود نے زپور کو
س
بتچے انارا۔ زپور مٹھل کر سیدھی ہونی تھر سے پولی۔
????Where
...In hospital
?Why
ٹمہارے ہر سوال کا حواب دو گا۔ حود کو ہلکان مت کرو۔ او کھانا کھانے ہیں۔ زپور کے
ما تھے پر ابیا لمس چھوڑنے ہونے داود نے کہا۔ جس پر زپور انک لمیا سایس لیٹی داور کے
چ
ھے ل دی۔ چت ب
زپور کو کرشی پر بیٹھا کر داود نے نلنٹ بیا کر زپور کے اگے رکھی اور زپور کو کھانے کا
اسارہ کرنا اشی کی نلنٹ میں کھانے لگا جس پر زپور تھی چاموشی سے کھانا کھانے لگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مچھے چانا ہے۔ کیسی کو بیا کر پہیں ای میں ۔ زپور س یاٹ انداز میں پولی جس پر داور نے
زپور کو انک نظر دنکھا جس پر زپور ابیا شر چھکا گٹی ۔ داود نے سارا کھانا حو بجا تھا فربج میں
رکھا۔ کچن کی البٹ اف کرنا زپور کے ناس انا۔ حو وابٹ گرے میکسی میں ہائ ہانلز پہتے
ہوے ،ہاتھوں پر مہیدی لگاے اور نارنی م یک اپ میں حجاب لیں سیدھا داود کے دل
میں اپر رہی تھی ۔
مصطفی انکل کو بیہ ہے یم پہاں ہو۔ جس حق سے وہ تھی چا بتے ہیں ۔ داود کے ضاف
پو لتے پر شر چھکاے کھڑی زپور نے تھٹی انکھوں سے داور کو دنکھا حو اب ابیا پریس کوٹ
انارے دوشرے ہاتھ میں رکھیا زپور کو ہی دنکھ رہا تھا ۔
بنیہ کیسشے مممکن ہے۔ زپور کو ابٹی اواز کھائ سے انی مچسوس ہوی۔ چاحو چا بتے ہیں
سب تھر۔۔۔ زپور کچھ نا پول سکی کہ بب ہی داود نے زپور کا ہاتھ نکڑا اور اس کو لیتے
ہونے ا بتے کمرے میں چال گیا۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 468 of 879
URDU NOVEL BANK
ولکم بیک ساہ کی زندگی۔۔۔ سابیڈ البٹ ان کرنے داود نے کہا جیکہ زپور اتھی نک سب
ت مچ س
ھتے کی کوشش کر رہی ھی۔ زپور کے حواب نا د بتے پر داود نے انک تھیڈی سایس
لی۔
داود کے پو لتے پر زپور نے حونک کر داود کو دنکھا حو اب ابیا کوٹ ہییگ کر رہا تھا ۔
یہ سب۔۔۔ کیا چاحو چا بتے ہیں ہمارا بی پکاح ہو حکا ہے۔ زپور نکاح پر ا نکتے ہونے پولی.
جس پر داود نے ڈریشیگ روم میں چا کر زپور کے لتے ابٹی نی شرٹ نکالی اور ا بتے لتے
اپزی بی نٹ نکالی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جیتج کرکے زپور نے حود کو مرر میں دنکھا۔ میک اپ کے اپرنے سے زپور کے نفوش طاہر
کن ھ کن
ہوے رونے سے سوجی ہوی ا یں اور بیید کی نے ارامی نے زپور کی ا ھوں کے گرد
ڈارک شرکلز بیا د بتے تھے ۔
یہ سب اپ کی وجہ سے ہوا ہے ساہ۔ ا بتے نال بیا کر زپور ساہ کو مجاظب کرنی ناہر چلی
گٹی ۔ جہاں داود بیڈ پر بیا شرٹ کے لییا ہوا تھا ۔ زپور کو کمرے میں انا دنکھ کر داود نے
ابیا سیل سابیڈ پر رکھا اور ابیا ہاتھ زپور کی طرف کیا۔ حو داود کی شرٹ پہتے ہونے نالوں کو
ناندھے سیاٹ انداز سے داود کو ہی دنکھ رہی تھی ۔ داود کے ہاتھ کو نظر انداز کرکے زپور
بیڈ پر ای اور شرہایہ تھیک کرنی لنٹ گٹی۔ ا بتے انداز ست زپور نے نے رجی دنکھائ ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 470 of 879
URDU NOVEL BANK
جیکہ داود زپور کی اس خرکت پر مسکرا گیا۔ اصوال پو غصہ انا چا ہتے تھا مگر داود زپور کے
چذنات سمچھیا مسکرانےالبٹ بید کرکے نابٹ البٹ ان کرنا لنٹ گیا اور انک نظر ا بتے
ساتھ سوی زپور کو دنکھا حو ابیا شر دوشری طرف کتے سو رہی تھی نا سونے کی انکییگ کر
رہی تھی۔۔۔ داود سمچھ پہیں نانا کہ بب ہی زپور کروٹ لیٹی داود کے سیتے پر شر ر ک ھے
شسکتے لگی۔
زپور۔۔۔ کیا ہوا ہے ۔ حود سے لگی زپور کو رونے دنکھ کر داود نے فکر میدی سے پوچھا۔
مگر رونے میں لگی رہی۔ کوئ حواب پہیں ۔۔۔۔۔
ا بتے ساہ کو تھی پہیں بیاو گٹی ؟؟؟ داود نے زپور کے کان میں بیارے تھرے مان
سے کہا جس پر زپور ابیا شر تھر سے نا میں ہال گی کہ پہیں بیانا۔
اوکے ٹمہاری مرصی اب مچھ سے گلہ مت کرنا کہ کچھ پہیں بیانا میں نے۔ داود کے
کہتے کی دپر تھی کہ زپور ابیا شر اتھا کر داود کو دنکھتے لگی جیشے داود سب کچھ زپور کو ب یانا
ہو۔ زپور کی رنڈ سوجی انکھوں کو دنکھ کر داود نے ان کو ناری ناری حوما اور دونارہ سے زپور
کو حود سے لگا کر اس کے نالوں میں ہاتھ ت ھیرنے لگا۔ زپور پرسکون ہونی سو سو کرنی پولی۔
کیا زپور؟ داود نے زپور کے نالوں میں ابٹی انگلیاں ت ھیرنے ہونے ہوچھا
کہ۔۔۔ کیٹھرین۔۔۔ بٹمار ۔۔۔ ہے۔ وہ۔۔۔ پہاں۔۔۔۔ تھی ۔۔۔۔ ہمارے۔۔۔۔
گھر۔۔۔ میں ۔
میرے۔۔۔ کسی۔۔۔ مشتج ۔۔۔ اور۔۔۔ کال۔۔۔ کا حواب۔۔۔ پہیں ۔۔۔ دنا ۔۔۔ اپ
نے۔ داود کے دل پر مارنے ہونے زپور نے سکوہ کیا۔
اگر اپ مصروف تھے ۔ پو ین سے نات کیوں کی۔ وہ اپ کے بتچھے مابچسیر نک گیا۔ اور
اپ نے مچھے بیانا کیوں پہیں کہ ابیا ین کی بیوی ہے۔ سکوؤں کی لسٹ لمٹی ہوی زپور
نے سوال کیا۔
داود کا ہاتھ زپور کے نالوں میں روکا تھر ہمت کرنا پوال۔
اس کو سکیورنی الک کا بیہ تھا ۔ ایم سوری اس دن یم پہت نکل پف میں تھی۔ میں چاہ
کر تھی ٹمہاری نکل پف دور نا کر سکا۔
میں ای تھی ۔ اپ سے نات کرنے۔ ہمت جیا کر۔۔۔ پر اپ نے۔ زپور تھر سے
شسکتے لگی جس پر داود نے کروٹ لی اور زپور کے اوپر داود انا۔ زپور کر شسک شسک کر
رونا کہاں پرداست تھا داود سے۔ بب ہی زپور سے خرا شروع کی۔
حب اگی تھی پو کیوں کوئ سوال پہیں ک یا مچھ سے ،حپ کیوں تھی ۔ داود کی نات پر
زپور نے ایسو تھری انکھوں سے ا بتے اوپر اے ساہ کو دنکھا اور پولی۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 473 of 879
URDU NOVEL BANK
کیا میرا انا ہی کافی پہیں تھا۔
پہیں تھا ۔ داود نے زپور کو دنکھتے ہونے حواب دنا جس پر زپور تھر سے پولی۔
کیوں مانگٹی میں ۔ میرا انا ہی اس نات کی یساندہی کرنا رہا کہ کس وجہ سے ہوں۔
مگر اپ نے مچھے ڈابٹ دنا اور مابچسیر چلے گتے ۔ زپور نے کہتے ساتھ ہی رونے کے لتے
ا بتے ہوبٹ ت ھیڑے کتے۔ اشی وفت داود ان پر چھکیا زپور کے سارے سکوے اس کے
ب ن
میہ پر روک کر ابٹی یشیگی میانے لگا۔ داود کے لمس پر زپور ا ٹی ا یں موندنی ساہ کے
ھ ک
کیٹھرین کا جنییر جیشے ٹمہارے سا متے کھوال میں ایسا نالکل پہیں چاہیا تھا ۔ وہ میری
بیشنٹ ہے۔ لیکن وہ نار نار مچھے پہی کہٹی رہی کہ وہ میری اور میں اسکا ہوں۔۔اسکا عالج
کرنا مسکل تھا پر وہ تھیک ہونا پہیں چاہٹی تھی بب ہی اس رات میری ناہوں میں یم کو
دنکھ کر وہ بییک ہوگی۔ اس کے ناپ سے رانطہ کیا وہ تھی پہیں چابیا تھا کہ کیٹھرین
کہاں ہیں ۔ ین اشی کی نالش میں تھا کہ وہ پہاں اگی۔ اس کو لگیا ہے کہ یم نے اس
کا ماسیر چھین لیا ہے۔ وہ ماسیر حو اسکا عالج کر رہا ہے۔
ت ٹیب
داود کی نات پر زپور داود کو سابیڈ پر کرنی اتھ ھی ھر پولی۔
پر وہ پو کہٹی رہی کہ ہر ہفتے میں اور ماسیر بیار کرنے ہیں اور پو اور دو ہفتے اپ کے ناس
وہ پہیں ای تھی ناگل ہوی پڑی تھی وہ۔ اس نات میں کیٹی ضدافت ہے ساہ۔
چ
زپور کے لہچے میں لیسی مچسوس کرنے ہوے داود مسکرانے ہوے پوال۔
چھوڑیں مچھے ساہ۔۔۔ ابیا شر ہالنی زپور جتخ کر پولی جس پر داود ابیا سارا وزن زپور پر ڈال
گیا۔
اگر اپ اس سے بیار کرنے ہیں پو میں پہاں کیا کر رہی ہوں۔۔۔۔ زپور جیا جیا کر پولی
جس پر داود مسکرا دنا اور زپور کو زچ کرنا پوال۔
ہاں میں چل رہی ہوں۔ کونکہ میرا ساہ میرا ہے کسی اور کا پہیں ۔ میرا نکاح ہوا ہے ان
سے۔۔ کسی اور کا پہیں ۔۔۔ زپورتیزی سے پو لتے ساتھ ہی حپ ہونی ابیا شر چھکا گی۔
جیکہ داود زپور کا حواب سن کر شرسار سا مسکرا گیا چاہت کے اس سفر میں وہ اکیال پہیں
تھا زپور تھی اس کی ہمراہی تھی۔
میرا جیال ہے اب سونا چا ہتے کافی دپر ہوگی ہے۔ داود نے رات گہری ہونے ہونے دنکھ
کر زپور کو ا بتے نازو میں اتھانا اور بیڈ پر ارام سے لییا کر حود تھی لنٹ گیا ۔
اب اے گی۔ داود نے زپور کا شر ا بتے سیتے پر رکھا اور اس کے نالوں میں ہاتھ ت ھیرنے
لگا۔ ا بتے سیتے پر ر ک ھے زپور کے ہاتھ پر شخی مہیدی دنکھیا داود زپور کا ہاتھ نکڑنا ابٹی ناک
کے ناس لے چانا مہیدی کی حوسیو سونگ گیا۔ ابٹی سایسوں میں مہیدی کی حوسیو انار
کے داود نے زپور کا ہاتھ حوما۔
سو چاو زپور وریہ ٹمہارے افرار پر میں نے یم کو ساری رات حگا کر رکھیا تھا ۔ پر میں چابیا
ہوں جیشے میں چار راپوں سے پہیں سونا نے ارام رہا۔ یم تھی پہیں سوئ ہو گی۔۔۔ سو
چاؤ۔ نقین رکھو ٹمہارا ساہ ٹمہارا ہی ہے۔ کسی اور کا پہیں ۔
داود کی نات پر زپور مسکرا دی اور ابٹی انکھوں کو موندنی سونے لگی۔ ساہ نے صجتح کہا تھا
وہ تھی پو پہیں سوی اور حب داود کی فربت ملی زپور پر سکون ہونی سو گی۔ داود زپور کو
سیتے لگاے انکھوں کو موند گیا۔ تھوڑی دپر دوپوں گہری بیید سو گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یس
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شرمئ صتح لیدن نے ا بتے پر تھیالے ہوئ طلوع ہوی۔ کل رات میں پرستے والی نارش
اتھی نک چاری ساری تھی ۔ یہ لیدن اور اس کی مشیٹی زندگی میں ہونی نارش۔ اففف۔
زپور نے انک نظر ا بتے ساتھ سوے داود کو دنکھا تھر بتچھے نظر انے لیدن ناور پربج کو حو
نارش میں تھ پگا ہوا تھا۔
ا بتے ب نٹ سے داود کا ہاتھ اجییاط سے الگ کرنی زپور اتھ کر فریش ہونی۔ نال کا حوڑا بیا
کر کچن میں چلی گٹی ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 480 of 879
URDU NOVEL BANK
داود نے بیید میں ہی زپور کی نالش میں ابیا ہاتھ بیڈ پر مارا مگر چالی بیڈ دنکھ کر داود کی بیید
تھک سے اڑی۔ انک دم اتھ کر داود نے انکھوں میں وجست لتے زپور کی نالش میں
پورے کمرے میں نظر ڈالی۔ انک ڈر سا داود پر چاوی ہوا کہ جیشے زپور اس کو چھوڑ کر چلی
گٹی ہو۔
بیڈ سے اپر کے داود نے ا بتے نالوں میں ہاتھ ت ھیرا اور لمتے لمتے سایس لییا ناہر چال
گیا۔۔ادھر ادھر دنکھتے ہونے داود کچن میں انے ساتھ ہی تھم گیا کیونکہ وہاں زپور نالوں
کا حوڑا بیاے ہوبیوں یہ مسکراہٹ لتے انڈے تھی نٹ رہی تھی ۔ زپور کو دنکھ کر داود کو
سکون مال۔ حب انڈے تھی نٹ کر زپور نلٹ کر سییک میں چمچ رکھتے گی بب داود تیز فدم
لییا زپور کو بتچھے سے گلے لگا گیا۔
انک دھکا سا لگا زپور کو مگر حود کے گرد داود کی نکڑ مچسوس کرنی زپور مسکرا دی۔ جیکہ داود
کن
ا بتے دوپوں ہاتھ زپور کے ب نٹ پر ر ک ھے ابیا شر زپور کی گردن پر ر ک ھے ہونے ا یں موند
ھ
گیا۔
کیا ہوا ساہ۔ زپور نے داود کے ہاتھ پر ا بتے ہاتھ رکھتے پوچھا ۔
کچھ پہیں ساہ۔۔اپ چاگ گتے ۔ ناسیہ بیار ہے یس۔ زپور نے داود کے لمس کو ہضم
کرنے ہوے کہا۔ جس پر نے یسی سےداود پوال۔
زپور ٹمہاری فربت کی چاہ ہے۔ چابیا ہوں حب نک یم پہیں کہٹی مچھے یم کو ناس پہیں
کرنا۔ پر میں نے یس ہوں ا بتے چذپوں کے اگے۔حو صرف ٹمہارے لتے ہیں ۔ یم کو
مچسوس کرنا ہے پو دل کرنا ہے ابٹی روح میں یسا لوں کہی چانے نا دو یم کو لیکن یم تھی
ن
ابٹی چگہ تھیک کہٹی ہو ۔ داود کی نات پر زپور تھم گٹی اور انک نظر داود کو د ٹی ساب یڈ
ھ ک
سے نکل کر کچن سے ناہر چلی گٹی ۔ داود زپور کے بیا حواب دنے چانے پر ابٹی مٹھی بید
کر گیا۔
ساہ۔۔۔ زپور کی اواز پر داود نے ا بتے چذپوں پر بید ناندھا اور مسکرا کر نلیا جہاں زپور داود کی
شرٹ کیدھے سے بتچے کتے کھڑی تھی ۔ زپور کو ا یشے دنکھ کر داود حپ چاپ زپور کو
دنکھتے لگا۔ بب زپور پولی۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 482 of 879
URDU NOVEL BANK
مچھے تھی اپ کی چاہ ہے ساہ۔
زپور کی نات سن کر داود مسکرا گیا اور اھسیہ اھسیہ فدم لییا زپور کے ناس گیا حو اب
نظریں بتچے کتے کھڑی تھی ۔ بب ہی داود نے زپور کو ابٹی ناہوں میں لیا اور ا بتے کمرے
میں چال گیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شسساہ۔ چذپوں سے گوندھی زپور کی اواز کمرے میں گوبخی جہاں پر ملگحہ سا اندھیرا پورے
کمرے میں تھیال ہوا تھا ۔
داود کی یشیگیوں کو پرداست کرنی زپور سایس روک کر پولی حو اب پر سکون سا زپور کے
ب نٹ پر شر ر ک ھے لییا ہوا تھا زپور کا انک ہاتھ داود کے نالوں میں تھا جیکہ دوشرا ہاتھ داود
کے ہاتھ میں۔۔۔۔۔۔۔
تھک گٹی ہو میں ۔ حب داود نے دونارہ سے ابیا لمس زپور کے ب نٹ پر چھوڑا زپور پول
اتھی۔ جس پر زپور کے ب نٹ پر شر ر ک ھے لییا داود مسکرا گیا۔ زپور حو کافی دپر سے داود کی
من مابیاں پرداست کر رہی تھی ا یشے پو لتے پر داود دونارہ سے زپور پر چاوی ہونا اس کی
روح نک رسای چاضل کر گیا جہاں سے تھوڑی دپر پہلے رسائ چاضل کی جیکہ زپور نے
حود داود کو دغوت دی تھی ۔ اب پرداست کرنا ہی تھا ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 483 of 879
URDU NOVEL BANK
شسساہ۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م
گیلے نالوں کے ساتھ زپور کچن میں کھڑی ناسیہ کمل کرنے لگی حو وہ پہلے بیا رہی تھی ۔
بب ہی نلیک پروزر گرے شرٹ پہتے داود انا اور کچن کے بتے بییل کے ناس کرشی رکھ
کر بیٹھ گیا۔ ابٹی تھوڑی پر ہاتھ ر ک ھے اپہماک سے زپور کو دنکھتے لگا حو داود کی وابٹ ہای
بیک کے بتچے ابٹی میکسی کا گرے پروزر پہتے ہوے گیلے نالوں کو ابٹی کمر پر کھال
چھوڑے داود کو سا متے بیٹھا دنکھ کر بیک بیک شی ہو رہی تھی ۔ جس پر داود مسکرا گیا۔
زپور پر خڑھا ابیا رنگ دنکھ کر داود مجنت سے زپور پر گہری نظر ڈال گیا۔
ساہ اپ ڈابیگ بییل پر بیٹھ چاو ناسیہ بیار ہے یس۔ زپور مٹمانی پولی۔ حو داود کی نظروں
سے پزل ہو رہی تھی ۔
پہیں نا ساہ۔ اپ مچھے ا یشے پزل کر رہے ہو۔ زپور ہمت کرنی پول اتھی۔
نا ستے کے نعد زپور نے سب سمییا اور انل۔شی۔ڈی پر بیوز دنکھتے داود کے ناس صوفے
پر بیٹھ گی۔ جس پر داود نے زپور کو دنکھ کر اس کے گرد ابیا نازو تھیال کر ا بتے ناس کیا۔
جس پر زپور مسکرا کر داود کے کیدھے پر شر رکھٹی بیٹھ گئ۔ داود نے زپور کی نالوں میں
سے انی حوسیو کو انک لمیا سایس لیتے حود میں انارا۔
ساہ؟؟
ممہ
ممم۔۔۔
زپور ساب پکالوجی میرا Passionہے۔ ڈنڈ نے یہ پزیس مچھے اشی لتے دنا کیونکہ اتھی
م
عالیان کی ڈگری رہٹی ہے کمل ہونے میں۔ تھر اشی کے حوالے ہو گا سب۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 485 of 879
URDU NOVEL BANK
مظلب کہ اپ کا پزیس میں کوئ اتیریسٹ پہیں؟
ہے زپور۔۔۔ پر میں سب انک ساتھ میتج پہیں کر سکیا۔ میرا کلییک ہے جس کو میرا
وفت چا ہتے تھر یہ مییر سنپ ۔۔۔۔
سمچھ گی۔۔۔
انکل کو بیہ ہے یم پہاں ہو۔ اشی لتے پہاں ہی رہو۔ داود نے کہہ کر رٹموٹ سے جییل
جیتج کیا۔
ساہ حب ڈنڈ ،زوتیرا اور زاونار انے پو میرے لتے پہت کچھ لے کر اے اب حب وہ
وایس چابیں گتے پو مچھے ان کے لتے ساب یگ کرنی ہے۔ اچھا پہیں لگیا نا۔ داود کا ہاتھ
حو زپور کے گرد تھا اس پر ابیا ہاتھ ت ھیرنے ہونے زپور نے کہا۔
زپور چلو۔ ہم چا رہے ہیں کیونکہ وہ چابیا تھا اگے کیا ہونا ہے۔ داود نے زپور کو سکرین پر
مگن دنکھ کر نکارا مگر حواب
۔
زپور۔
میں پہیں چا رہی اتھی یہ دنکھیا ہے مچھے ۔ زپور نے سکرین پر نظر رکھتے ہوے کہا جس پر
داود کیدھا احکانا پروزر کی پوکنٹ میں ہاتھ ڈال گیا۔ ج یکہ سکرین پر اب داود عالم ساہ ابٹی
سان و سوکت سے ستجیدہ سکل میں سکرین پر انا۔ یہ انک اتیروپو تھا ۔ حو مابچسیر کے جییل
نے لیا۔ زپور کو اپہماک کو دنکھتے ہوے داود ابٹی سیڈی میں چال گیا۔
انگلش پرایسلیسن۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 487 of 879
URDU NOVEL BANK
کیشے ہیں اپ شر؟ ابیکر لیڈی مسکرا کے پولی
اپ انک کام یاب ساب پکاپریسٹ تھے ہی۔ چال ہی میں اپ نے ا بتے ڈنڈ کے پزیس کو
بیک اپ کیا اور لیدن کے مییر بتے اس پر اپ کو میارک ہو۔
شر اپ نے مییر کی سنٹ پر انے ہی چھیڈے گاڑ دبیں ہیں ۔۔۔ اپ کیا کہیا چاہوں
گے اس پر۔ ابیکر لیڈی نے نغرنف کرنے پوچھا ۔
ونل۔۔۔ ایسا کچھ پہیں ہے۔۔یہ پو سب مجنت اور کچھ میرا ریسرچ ورک تھا ۔ جس کو
عملی چامہ پہیانا ہے۔ ابیکر لیڈی کی نغرنف کو کسی کھانے میں نا النے ہونے داود نے
کہا۔
ان کے گرد گ ھیرا بیگ ہورہا ہے۔ چلد ہی پورا انگلییڈ د نکھے گا۔ داود کے سیاٹ سے حواب
پر ابیکر لیڈی نے فورا سے بیسیر دوشرا سوال کیا۔
شر لیدن سمنت پورے انگلییڈ میں پڑھتے جیسی زنادنی اور ہم جیس پرسٹی پر اپ کیا کہیا
چاہو گے۔ جیکہ پہاں کی لولکل گورٹمی نٹ جیسی ہم پرسٹی کو فاپون ب یا چکی ہے۔ یہ عام
نات ہے۔ اس پر انکا کیا موفف ہے؟
د نکھے کہتے کو یہ الگ الگ ہیں ۔۔۔ ہم جیس پرسٹی ،جیسی ازبت ،جیسی یسدد اور جیسی
زنادنی ۔۔۔ کچھ لوگ حوشی سے کرنے ہیں جیکہ کچھ لوگ ابٹی حواہسات کے ہاتھوں مجیور
ت
ہوکر نقس کی اگ ھجوانے یں ۔ فدرت نے مرد کا کون ا ک غورت یں ،غورت کا
م ن س ہ
سکون مرد میں رکھا ہے پو تھر کیوں لوگ ہم جیس پرسٹی کی طرف مانل ہیں ۔ ا بتے نقس
سی ن ت
کی اگ چھونے بجوں سے ھجوانے یں ۔ اس یں ان کے قس کی ین کو ہو چانی
ک م ہ
ہے مگر ان بجوں کا کیا؟؟؟ داود روکا۔۔۔ تھر پو لتے لگا۔
زندگی تھر کے روگ ،فدرت کے اصولوں سے ڈرنے لگتے ہیں ۔ ڈر ،حوف اور ازبت،
ساب پکالوج پکل ایسوز جن میں sadictis, sexual slave ship and
pleasure in painانکا مقدر ین چانی ہے ۔ جیکہ حوان حو اسکا سکار ہے ان میں
ایسک ،سوزاک ،سیالن ،چارش ،حظرناک تھوڑے تھیساں اور سب سے اخر میں حظرناک
انڈز۔۔۔ جسکا عالج ہم اکیسویں ضدی میں اکر تھی نالش پہیں کر نانے ۔ تھر ہم کیوں
حب رب نعالی نے انک نظام رکھا ہے پو ہم کیوں اس کے میافی ہیں؟؟؟ حواب کس
کے ناس ہے ۔۔۔۔ کوی حواب دے پہیں ہے ۔ سب ٹماشہ دنکھ رہے ہیں ۔ ابٹی
نظروں کے سا متے ہم ابٹی یسلوں کو جیسی نے راہ راوی پر لگا کر ان کو ب یاہ کر رہے
ہیں۔ ہر نات پر زور د بتے ہونے داود نے ابٹی کرب کو چھیانے ہونے کہا ۔
گ ی ھ ک ن
داود کے حواب پر زپور کی ا یں م ہوئ۔۔۔ زپور وہی ازبت جی ٹی۔ حو ساند داود کے
حواب میں داود نے ا بتے بجین میں شہی تھی۔ بیوز ابیکر اگے کیا پولٹی رہی زپور نے
رٹموٹ سے انل۔ شی۔ ڈی اف کرنی اتھ گی۔
انک نظر داود کی نالش میں کی حو سیڈی کے کھولے دروازے پر چا کر جٹم ہوی۔ تھر حود
کو کمیوز کرنی زپور نے ا بتے فدم س یڈی روم کی طرف کتے اور دروازہ پورا کھل کر داود کو
دنکھتے لگی۔ حو ابٹی پوجہ لنپ ناپ پر ر ک ھے ہوے نابییگ کر رہا تھا ۔ حود پر کسی کی گہری
نظروں کو مچسوس کرنا داود نے لنپ ناپ سے نظر اتھا کر سا متے کی۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 491 of 879
URDU NOVEL BANK
جہاں زپور دروازے سے بیک لگاے کھڑی تھی۔
ل چ ھ کن
کیا ہوا زپور۔۔۔۔ داود نے حود کو د ٹی زپور سے پوچھا۔ حو بیا کچھ پولے اھسیہ اھسیہ ٹی
ہوی داود کے ناس انی اس کا لنپ ناپ بید کرنی داود کی گود میں بیٹھ کر اس کے گلے
لگ گٹی ۔
داود کے لہچے میں فکر تھی۔ اج سے پہلے زپور نے کٹھی ایسی کوی خرکت پہیں کی اور
اب یہ۔
ساہ اپ نے غفرا کو انصاف دالنا۔ داود زپور کی نات سن کر انک منٹ حپ ہوا تھر پوال۔
اس کے مچرم اب جیل میں ہے۔ کمسیر مارک اس کیس کو ہییڈل کر رہا ہے۔ زپور کی
کمر شہلتے ہوے داود نے کہا۔
انکا کا پرانل چل رہا ہے۔ دنکھو اب کیا ہونا ہے۔ چارج سنٹ بیار ہے ان کے چالف۔
ساہ مچھے تھی انصاف چا ہتے۔ زپور کی نات سن کر زپور کی کمر پر ہاتھ ت ھیرنا داود تھما۔
کس نات پر انصاف چا ہتے۔ کچھ ہوا ہے کیا؟ زپور کی انکھوں میں دنکھتے ہونے داود نے
پوچھا ۔
پہت کچھ ہوا ہے اپ بیاو مچھے انصاف دلوا گتے اپ۔ زپور نے داود کی طرف دنکھتے
ہونے اس کی گال پر ہاتھ رکھتے ہونے پوچھا۔
کیسا انصاف زپور۔ اب یم مچھے پریسان کر رہی ہو۔ حو نات ہے بیاو مچھے ۔۔۔۔ ابٹی گال
کب ن
پر ر ک ھے زپور کے ہاتھ پر ابیا ہاتھ رکھتے ہونے داود نے کہا۔ جس پر زپور ا ٹی ا یں بید کرنی
ھ
حود کو کمیوز کرنی لمیا سایس لے گٹی ۔
ساہ مچھے میرے ساہ کے لتے انصاف چا ہتے۔ حو بجین میں زنادنی کا سکار ہوا۔ کوی درندہ
انا اور میرے ساہ کو نار نار کر گیا۔ وہ کیوں ازاد گھوم رہا ہے ۔ مچھے انصاف چا ہتے شساہ
شسسسش۔۔۔۔ شسش۔ حپ۔ داود نے جیشے نات کی یہ میں پہتچ کر ا بتے اندر ازبت
مچسوس کی اور زپور کو حپ کروانے لگا حو اس کے درد سے چال و بجال ہو رہی تھی ۔
ح
پہیں ۔۔۔ شساہ۔۔۔ کککسی ۔۔۔کو ۔۔۔ ق۔۔۔ ہیں ۔۔۔ ووووہ۔۔۔ ممیرے
پ جج
شساہ۔۔۔ کے۔ ساتھ ۔۔۔ زپردسٹی ۔۔ ککککریں۔ وعدہ کرو۔۔۔ ممیرے ساہ کو۔۔۔اپ
انصاف دالو گے ۔
زپور رونی ہونی داود کے سا متے ابیا ہاتھ کرنی پولی۔ ا بتے لتے زپور کا رونا ،انصاف مانگیا۔۔۔
اس سے پہلے حب تھی کٹھی ڈنڈ نے اس درندہ کا پوچھیا چاہا داود ہر نار م پع کر گ یا۔ مگر
زپور۔۔۔۔۔
وعدہ میری زندگی ۔ ٹمہارے ساہ کا مچرم چلد ہی جیل میں ہوگا۔ مظیوط لہچے میں داود نے
کہتے ساتھ ہی زپور کے تھیلے ہاتھ پر ابیا ہاتھ رکھا۔ جس پر زپور یم آنکھوں سے مسکرا دی اور
دونارہ سے داود کے گلے لگ گٹی جیکہ داود کے جہرے پر فکروں کے چال اتھرے۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 494 of 879
URDU NOVEL BANK
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نارش کے نعد ستہری دھوپ نے لیدن پر ا بتے پر تھیالے۔ ا یشے میں عالم ہاوس کے
الن میں سیڈ کے بتچے لگے بییل اور کرسیوں پر سب بیٹ ھے لتچ کر رہے تھے۔
کل پہت مزا انا مچھے ۔ سکریہ تھاتھی اور عالیان تھائ اپ دوپوں کا۔ زوتیرا مسکرانی ہوی
پولی جس پر عالیان مسکرا گیا اور گہری نظر زوتیرا پر ڈالی حو لپین کی نلیو پربیڈ فراک پر
حجاب لتے مسکرانی ہوی رایس کھا رہی تھی ۔
ہاں جیشے پو میں نے کچھ پہیں کیا نا۔۔۔ مجیٹی میہ بیانا پوال جس پر زوتیرا پولی۔
پو یس انکا سکریہ ادا کیا نا تھاتھی کا انک پراپر نا کیوں ڈنڈ۔ زوتیرا نے جیشے جیام سے
نصدپق چاہی۔
میرا جیال ہے کہ اتھی عالیہ کا انک سمیسڑ رہیا ہے ساتھ میں زپور کا تھی ۔ مصطفی
نے جیشے سب سے پردند چاہی۔ جس پر سب شر ہال گتے۔ بب ہی جیام افیدی پولیں۔
عالم عالیہ کی مجیٹی سے اور زپور کی داود سے سادی ہم سٹمیر میں الہور کریں گے۔۔بب
نک عالیہ اور زپور تھی فری ہو چاے گئ اور یم لوگوں کو نایم مل چاے گا ساری بیاری
کا۔
ڈنڈ اتھی پورے چار ماہ پڑے ہیں سادی کو۔۔افف ابیا اب پظار کون کرے گا تھال۔
حیڑنل ٹمہاری سادی پہیں ہے حو یم کو اب پظار کرنا پڑے گا۔ جن کی ہیں اپہوں نے پو
کچھ پہیں کہا اور یم حوامجواہ ہی میہ ا لتے س یدھے کر رہی ہو۔ زاونار کے پو لتے پر زوتیرا میہ
سب حیر ہے نا جیام۔ مصطفی نے جیام کے انے ہی پوچھا۔ حو ا بتے سیل پر فالبپیس کا
جیک کر رہے تھے ۔
ی ی م م ی مہ ممہ
ب
م سب حیر ہے۔ یں وایس چانا ہو گا پرا م یسیر نے پرسوں پی گ کال کی۔ ا تے
ڈنڈ کی نات سن کر زوتیرا اور زاونار نے ان کو دنکھا۔ حو انک ہفتے کے لتے پہاں اے تھے
اور اب ا یشے چانا۔۔۔۔
زوتیرا زاونار ابٹی بیکیگ کر لو۔ کل کی فالب نٹ میں نکیگ کروا دی ہے میں نے۔ جیام
کے کہتے پر دوپوں نانعداری سے شر ہال گتے جیکہ عالیان کو ایسا لگا کہ پہار روتھتے لگی
ہے۔ زوتیرا کے اتھ کر چانے پر جیام نے مصطفی سے کہا۔
مصطفی یم زپور کو بیا دو۔ اج کی رات وہ افیدی ہاوس اچاے۔ یم نے تھی اس کو
ہوسیل تھتج دنا۔ میری کال پہیں نک کر رہی وہ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 497 of 879
URDU NOVEL BANK
مشتج کر دنا ہے سام نک اچاے گٹی ۔ اٹمرجیسی نا ہونی پو کٹھی تھی چانے نا د بیا میں ۔
مصطفی نے کہتے ساتھ ہی داود کے ٹمیر پر مشتج کیا۔
عالم اپ داود کو نال لو۔۔اج کا ڈپر ہم سب مل کر کریں گے۔۔تھائ ضاحب مچھے زپور
عالیہ کی طرح ہی عزپز ہے۔ اسکی فکر کرنے کی اپ کو اب صرورت پہیں ۔ ہم سب
ہیں پہاں۔ عانلہ نے عالم سے کہہ کر جیام افیدی سے کہا جس پر وہ مسکرانے ابیا شر
ہال گتے۔
مچھے نقین ہے کہ میری بیٹی کو فدر دان شسرال مال ہے .جس پر سب نے ایساء ہللا
کہا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
زپور۔۔۔
My Girl۔
ب
سیڈی میں داود کی گود میں یٹھی سوی ہوی زپور کو داود نے اتھانا حو گھیتے سے اس کے
ت چم س
سیتے کو نکیہ ھے سو رہی ھی ۔
نعد میں سو چانا۔۔۔ اتھی چانا ہے ہمیں۔ زپور کے نال سمپیتے ہونے داود پوال۔ جس پر زپور
ن
نے ابٹی آ کھیں کھولی اور داود کو دنکھا ۔
گھر چانا ہے جیام انکل کل ناکشیان وایس چارہے ہیں ۔ داود کے پو لتے کی دپر تھی۔ زپور
کی بیید تھک سے اڑ گی۔ فورا سے داود کی گود سےنکلٹی زپور پولی.
ککیا۔۔۔
نالکل۔
ساہ۔۔۔ مچھے ان سب کے لتے گفٹ لیتے تھے۔ اور میں پہاں ہوں۔ میرے کیڑے
تھی پہیں ۔۔۔۔۔ افففف میہ بیانے ہونے تیز تیز پو لتے ہونے زپور سیڈی سے ناہر
نکلی۔ جس کی تیروی داود نے تھی کی۔
حو اب کچن کے ناہر کھڑی ا بتے نالوں کی جییاں بیا رہی تھی ۔۔ساہ کی موحودگی بتچھے
ھ ک ن
مچسوس کرنی زپور رخ موڑ کر داود کو د ٹی پولی۔
ٹمہارا ڈریس احکا ہے۔ روم میں ہے۔ ابیا لے کر ای ہے۔ چاو جیتج کر لو۔ ہم سابیگ
کرنے چا رہے ہیں۔ ساہ کے کہتے کی دپر تھی۔ زپور پہلے پو ساہ کے پو کتے پر روکٹی ساہ کو
غورنے لگی حب نات سمچھ میں ای پو حوشی سے ہیشٹی ہوی داود کو کراس کرنی کمرے
میں تھاگ گٹی ۔
ہاہاہاہا ناگل ہے نالکل۔ پر جیسی تھی نے میری ہے۔ داود زپور کے ا یشے چانے ہر ہیس
ک ن ن ک ن طص م
دنا۔ بب ہی سیل پر فی ا ل کی کال انی ک کرنے ہوے ا ل سے نات کرنے
لگا۔
اوکے۔ نک طرفہ نات کرکے داود کمرے میں چال گیا جہاں مرر کے اگے کھڑی زپور ابیا
کے النے سلوار قم پض حو کریم کلر تھا اس کی فٹمض پر رنڈ اور نلیو کلر کے تھول بتے
ساہ۔۔۔ نلیز۔ ابٹی نغرنف پر زپور ابیا ہی پول نای بب داود اس کو بیار ہونے کا اسارہ کرنا
ناہر چال گیا زپور نے حجاب کیا اور ابیا دو بیہ لیٹی ناہر چلی گٹی جہاں داود اشی کے اب پظار
ت ھا ۔
ساہ مچھے اپ کے پرپوکول کے ساتھ پہیں چانا۔ ل پفٹ سے ناہر نکلتے ہی زپور نے پورے
سکواڈ کو بیار دنکھ کر کہا۔ جس پر داود زپور کو ابٹی نلیک فراری کے ناس لے گیا۔
اس پر پو نالکل تھی پہیں ۔۔۔۔ زپور نے شر نا میں ہالنے ہوے کہا۔ جس پر داود ائ
پرو اتھانے ہونے پوال۔
شریسلی زپور۔۔۔۔
ہم اس پر چلتے ہیں ساہ نلیز ۔۔ اپ ہوڈ لے لو اگر سکیورنی کا مسلہ ہے نلیز نلیز نلیز چلتے
ہیں نا۔ داود کا ہاتھ نکڑنے ہونے زپور پولی جس پر داود مسکرا گیا اور پوال۔
زپور کے ما تھے کو حومتے ہوے داود نے ین کو اسارہ کیا اور ساب پکل پر زپور کو بیٹھا کر
مین روڈ پر انا۔ جیکہ ین ابٹی پرسیل کار میں سکیورنی گارڈ کے ساتھ ان کے بتچھے بتچھے انا۔
کیا ہوا ۔۔۔یم تھیک ہو ۔ داود نے رو کتے ساتھ ہی مڑ کر دنکھا اور پوچھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
داود زپور کا ہاتھ نکڑنے مال میں داچل ہوا۔ یہ واچد مال تھا حو لیک کے کیارے بیا ہوا
ہے اشی وجہ سے اسکا کا نام blue waterرکھا گیا۔ پوری عمارت سیشے کی بٹی
ہونے تھی حب سورج کا عکس نانی سے اس پر پڑنا ہے پو م پظر دل کو پہت لٹھانا ہے۔
سیڈے کی وجہ سے اج رش تھی زنادہ تھا ۔ داود زپور کا ہاتھ نکڑے اس کو Lincoln
م
پربیڈ پر گیا جس میں East or Westممالک کی کمل ربتج تھی۔
ا بتے لتے تھی کچھ لے لو۔ سب کے لتے سابیگ کرنے کے نعد داود نے زپور سے کہا
حو اب ladies collectionکے ناس بتے رکیک سے سوز دنکھ رہی تھی ۔
مچھے اپ مل گے ہو اور کچھ پہیں چا ہتے۔ زپور کے سادہ لہچے میں د بتے حواب پر
ladies collectionپر کھڑا داود زپور کی نات پر تھم گیا۔ تھر سابیڈ رکیک سے
نلڈ رنڈ کلر کی نابٹی نکلیا زپور کو تھما گیا۔
ن ن
جس پر زپور حیران ہونی کٹھی نابٹی کو پو کٹھی داود کو د ٹی۔ ادھر ادھر د ھتے ہونے داود
ک ھ ک
زپور کے لیوں کو حومیا بتچھے ہیا اور انکھ ونک کرنا مسکرا کر چال گیا ۔ جیکہ زپور سمچھ نا نای
اس نے ایسا تھی کیا کہہ دنا حو ساہ نے ایسا کیا۔۔۔۔
زپور۔۔۔۔
جیکہ نابٹی دنکھ کر زپور شرمانی نا میں شر ہال گی۔ ین کے سا متے افففف شرمیدگی ،شرم و
جیا سے زپور کے جہرے پر کئ رنگ سے اور گتے ۔ جن کو داود نے دنکھا اور اس لیڈی
سے پوال۔
...Pack this
.OK sir
لیڈی نے وہ بیکٹ داود کو دنا جس کو وہ مسکرا کر ین کے حوالے کرنا زپور کا ہاتھ نکڑے
ساپ سے ناہر چال گیا۔
نعد میں کیا زپور۔۔۔ زپور کے رو کتے ہی داود نے اس کی طرف چھکتے ہوے پوچھا ۔
داود کی نات پر زپور نے دوشرے ہاتھ سے داود کی نازو پر مارا۔ جس پر داود ہیس دنا تھر
زپور کے کو ساتھ لگانے نارکیگ میں چال گیا۔
داود کو زپور کے ساتھ چانا دنکھ کر انک پڑیش ادمی نے کال پر نات کرنے ہونے کہا
جیکہ کال کی دوشری طرف موحودہ شخص نے جیٹی سے پوال۔ جیشے کسی اچھی حیر کے
اب پظار میں ہو۔
?To whom
.OK boss
ا بتے پوس کی نات سن کر وہ ادمی زپور اور داود کے بتچھے چال گیا جیکہ ویسٹ لیدن میں
ساچل سمیدر کے کیارے بتے انک کیاڑ چانے کے افیس میں بیٹ ھا بییر ابیڈرسن مکرر ہیسی
ہیس دنا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بییر ابیڈرسن۔۔۔
ویسٹ لیدن کے انک گروہ کا مالک۔۔۔ جس کے زپر یسلط لیدن میں انے واال ٹمام
اسمگل سدہ مال اور ڈرگز کا مال انا تھا ۔ جس کو وہ لیدن کو ٹمام چھونے پڑے گیڈوں
ابٹی چال نازپوں سے عالم کو تھیسا کر بییر نے عالم فٹملی سے نعلقات پڑھاے اور اس
کے گھر میں انا۔ جہاں ا بتے نقس کی یسکین کے لتے بییر کی نظر عالم ساہ کے پڑے
بیتے داود عالم ساہ پر پڑی ۔ حو ا بتے ایشیانی اور پریش رنگ میں رنگا ،ا بتے چازب نظر انے
ن کن
نفوش ،گرین ا یں اور مییاسب فد سے کاتھ کی ندولت بییر کے قس کی اگ کو دھکا
ھ
گیا۔
ا یشے میں داود کو ناور میں انے کا مسورہ اپراہٹم ضاحب اور مصطفی نے دنا۔ حونکہ عالم
ساہ ہاوس اف کامیز کے ممیر ت ھے۔ داود کو انکا نعاون تھی چاضل رہا۔ جیکہ عالم ساہ نے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حب داود نے ا بتے افیس میں بییر کو پوال کر کیٹھرین کے نارے میں درنافت کیا بب
بییر حونکیا ہوا اس کی نالش میں نکال مگر وہ جیشے روپوش ہو چکی تھی۔۔۔۔
بییر ابیڈرسن کی اوالد۔ حو اس کے ہونلز کی مالکن تھی۔ کیونکہ بییر نے دولت کی چاطر
انک رانل ماڈل سپییا ولٹمز سے سادی کی تھی۔ جسکے ناپ ڈایم ولٹمز نے اس سادی کا
بخقہ ہونلز کی صورت میں ابٹی بیٹی کو دنا۔ کیٹھرین کی ماں کو بییر کی ہم جیس پرست
ہونے کا حب بیہ چال پو بییر سے علتجدگی اجییار کرنے چاہی مگر کیٹھرین کی بیدایش نے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 511 of 879
URDU NOVEL BANK
سپییا کو کمزور کر دنا۔ جیکہ بییر نے اس عادت کو پرک کرنے کہا۔ مگر کتے کی دم کب
شہی ہوئ۔ کیٹھرین کے بین سال کے ہونے ہی بییر نے ا بتے گھر کے cookکے
ساتھ نعلقات فایم کتے حو بین سال نک رہے۔ حب سپییا کو معلوم ہوا بب سپییا نے
ا بتے ہونلز کیٹھرین کے نام کر د بتے اور حود اس دبیا سے کوچ کر گٹی اور چانی چانی
وضنت کر گٹی کہ اس کی ساری چابیداد کی مالکن کیٹھرین ابیڈرسن ہے۔ کیٹھرین کے
نا لغ ہونے نک اس کی چابیداد کا نگران اس کے نانا اپو ڈایم ولٹمز ہو گتے ۔ جس پر بییر
نلمالنے ہونے کیٹھرین کو ہوسیل سفٹ کروا گیا۔ جہاں پر کیٹھرین کو ڈرگز کی عادت
لگی۔ جس میں دھت ہو کر کیٹھرین ا بتے ناپ کے نقش فدم پر چلتے لگی دوشری طرف
بییر کو ا بتے نقس کی اگ بچھانے کی کھولی اچازت ملی۔
ڈایم ولٹمز نے بییر سے کیٹھرین کے ہوسیل کا پوچھا مگر بییر نے ان کو نال دنا۔ جس کی
بیا پر ڈایم ولٹمز نے حوفیہ طور پر کیٹھرین کی نالش شروع کی مگر اس سے پہلے ڈایم ابٹی
پواشی نک پہتچ نانا بییر نے کیٹھرین کو زپور کے ہوسیل مظلب کنٹ گرلز ہاسیل سفٹ
َ
کر دنا جہاں کیٹھرین ا بتے حو لتے اور خرکیوں کی وجہ سے اے دن م الت سے دوچار ر ٹی
یہ ک س
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
داود نے اس پر ابیا کام شروع کیا اور اسکی نالش لیدن کے مشہور نار blackمیں
مدہوش ہم جیس پرسٹی کرنی کیٹھرین ابیڈرسن پر پڑی۔
یہ پہاں کیشے؟ کیٹھرین کو بٹم پرہیہ دنکھ کر داود کو نقین پہیں انا کہ جس ایسان نے
اس کے ساتھ پرا کیا وہ ابٹی بیٹی کو تھی اس دلدل میں لے انا۔ دوشری غورت کے وحود
سے ابٹی یسکین لیٹی کیٹھرین کو دنکھ کر دکھ کے ساتھ غصہ انا تھر کیٹھرین کی طرف
پڑھا اور اس کی جیکٹ لییا اس کو نازو سے نکڑے نار سے ناہر انا۔ جیکہ مدہوش کیٹھرین
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 513 of 879
URDU NOVEL BANK
اب داود کو حومیا چاہ رہی تھی مگر دادو کی نکڑ کیٹھرین کے نازو پر شخت تھی جس سے
کیٹھرین ا بتے درد کی طرف میوجہ ہوی۔
کیٹھرین کو ا بتے گھر ال کر داود نے اس کو کمرے میں بیڈ پر تھییک دنا۔ کمرے کا
دروازہ بید کرکے لوبچ میں اکر شر نکڑ کر صوفے پر بیٹھ گیا۔۔ ا بتے بجین کی ساری وہ
نکل پف ،وہ ازبت ،وہ شسکیاں ،وہ راپوں میں ڈر چانا ،وہ کم عمری میں انک ایسان کی
سپظاب نت شہ چانا اور ا بتے درد کو دنا کر ا بتے پہن تھانی کا سایہ ین چانا۔۔۔۔ سب کچھ
انک نار تھر ناد انے پر داود جتخ اتھا۔
ااااااااا ااااااا۔۔۔۔۔
ااااا۔۔۔۔۔۔۔۔
اااااااااااا۔
یم پرناد ہو چاو بییر۔۔۔ میرا بجین پو یم بیاہ کر چکے ہو ۔۔۔۔ابٹی بیٹی کو پو بجا لیتے ۔۔۔
کیتے درندے ہو یم ۔ ابٹی لت ابٹی بیٹی کو ہی لگا دی یم نے۔ چدا عارت کریں یم کو
بییر۔ اوبجا اوبجا پو لتے ہونے داود جتخ اتھا اور وہی شر ر ک ھے شسکتے ہونے سو گیا۔
کیٹھرین کے دروازہ بجانے اور چالنے پر داود بیید سے اتھا اور ا بتے حواس بجال کرنا دروازہ
کھول دنا۔
داود کو سا متے دنکھ کر کیٹھرین غصے سے پولی جس پر داود کیٹھرین کی نگڑی چالت پر
شر چھیک گیا۔
.Clam down
داود کے پو لتے پر کیٹھرین نے انک ای پرو اتھانے اس کو دنکھا حو وابٹ ڈریس شرٹ
کے بتچے گرے بی نٹ پہتے ہوے تھا ۔ رف سے حو لتے میں داود کیٹھرین کو ابٹی طرف
کیٹھرین کے کہتے کی دپر تھی داود ابیا ضپط کھونا کیٹھرین کو ت ھیڑ مار گیا۔ عل پظ ناپ کی
عل پظ بیٹی۔
کیا یم ہم جیس پرست غورت ہو؟؟ جس پر کیٹھرین نے بتچے بیٹ ھے ہوے شر ہالنا۔ جس
پر داود دکھ سے ابٹی انکھوں کو موند گیا .تھر حود پر ضپط کرنا کیٹھرین سے سوال کرنے لگا
جس کے حواب کیٹھرین مودنایہ د بتے لگی۔
۔Its 4 years
?Why
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 517 of 879
URDU NOVEL BANK
....I don't know. Just wanna that
...Yes
?Yes what
....Sir
....Yes master
....Yes master
کہتے ساتھ ہی کیٹھرین کھڑی ہونی ابٹی شرٹ انار گٹی ۔ حو اب اپر بیتے ہوے تھی۔
Turn back
اور ابٹی ساری ازبت ناد کرنا انک زور سے صرب کیٹھرین کی کمر پر ماری جس پر وہ جتخ
اتھی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
I love your hit master I would like if you hit me
again and agin
Yes master
کہہ کر کیٹھرین کمرے میں چلی گٹی اور تھوڑی دپر نعد ین کے ساتھ روایہ ہوی جیکہ
داود بییر کا گالس نکڑے گالس وال کے ناس چا کھڑا ہوا اور چاموش پہتے درنابت
کن ٹ ھ ت
مس کو د ھتے لگا۔
یم ا بتے پر ہوے طلم کی شزا اس سے کیوں لے رہے ہو داود عالم ساہ۔ تھر یم تھی
اس نقشیانی بٹماری کا سکار ہو گتے ہو۔ جس سے یم بجیا چاہ رہے تھے ۔ اج اشی کا سکار
ہو گتے ۔ ا بتے درد کو یم پوں اس ایسان کی بیٹی پر نکال کر کم کروں گتے اب۔۔۔۔۔۔
کیا؟؟؟
پر اسکا کیا۔۔۔۔ یم انک مجافظ ہو لوگوں کا عالج ٹمہارا فرض ہے اور یم اس لڑکی کو از بت
دے رہے ہو بجاے عالج کے۔۔۔۔ جیکہ یم چا بتے ہو وہ جس مرض میں مییال ہے اسکا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 520 of 879
URDU NOVEL BANK
عالج یم کر سکتے ہو۔ لیکن پہیں ۔۔۔۔ یم ا بتے دکھوں کو پوں اس کو ازبت دے کر
دور کرنا چا ہتے ہو۔۔۔۔۔ انک چاموش طوفان تھا داود کے اندر۔ جس سے وہ لڑ رہا تھا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Sadisticانک نقشیانی بٹماری ۔۔۔ جس میں کوی بحہ ا بتے بجین میں زنادنی کا سکار
ہونا ہے نا کسی بچے کو ابیوز کیا چانا ہے پو اس کے نقش اس بچے کے دماغ چم چانے
ہے حو راپوں کو نا دن میں اس کو حوف وہراس میں مییال کر د بتے ہیں ۔ ا یشے میں دل
کی ڈھرکن کا تیز ہونا ،جسم میں حوف کے مارے یشنیہ اچانا ،شہم چانا اور جتجیا چالنا ،کسی
کے ہاتھ لگانے پر شہم چانا اور کسی دوشرے کو ا بتے فربب نا انے د بیا۔ حوان ہونے
کے نعد وہ حود کو نا کسی دوشرے کو جسمانی ازبت دے کر حوشی مچسوس کرنا ہے۔
جسکا سکار داود عالم ساہ ہوا جس میں کیٹھرین داود کی submissiveبٹی۔۔۔ حو داود
کی دی گٹی ازبت کو حوشی سے مچسوس کرنی گٹی ۔
Pleasure in painجسکا سکار کیٹھرین ہوی۔ جیسی حواہش میں درد کو مچسوس
کرنا۔ اس کی وجہ اس کے حییز بتے۔ جس میں sexcismکے حییز زنادہ انکیو ہے حو
ہم جیس کی بییاد بتے۔ یہ جپیس کیٹھرین کو ا بتے ناپ سے ملے۔ تھر ماں ناپ کے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 521 of 879
URDU NOVEL BANK
درمیان ناچافی ،ا بتے ناپ کو کسی دوشری مرد کے ساتھ غیر اچالفی خرکات کرنے ہونے
دنکھیا جیکہ ماں کی حودکسی کرنا۔ کیٹھرین دردجسمانی ازبت میں درد کو مچسوس کرنے لگی
اشی میں حوشی ڈھونڈنے لگی۔
pleasure in painمیں مییال کیٹھرین جیسی ازبت میں حوشی نالش کرنی
ڈرگز کی عادی ہوئ تھر blackنار میں غورپوں کو جیس ہم پرسٹی کرنا دنکھ اس کی لت
میں مییال ہوگی۔ مگر داود نے کیٹھرین کو مارا۔ جس میں کیٹھرین کو ہم جیس پرسٹی سے
زنادہ حوشی ملی۔ بب ہی داود نے حب حب کیٹھرین کو ا بتے ناس نالنا وہ شر کے نل
ائ۔ مگر زپور کے انے نعد داود نے کیٹھرین پر پوجہ پہیں دی۔ جس سے کیٹھرین ناگل
شی ہونے لگی۔ داود کے لتے کیٹھرین پڑ بتے لگی۔ مگر داود پو جیشے نے جس ہوگیا۔
کیٹھرین کی کالز ،مشتچز اور ای۔میلز کو داود نے نظر انداز کیا۔ اس نے جسی کا بتحہ داود
اور زپور کو انک ساتھ ابیورشری پر ڈایس کرنے ہونے کیٹھرین کو مال۔ زپور کا وحود
کیٹھرین کو رف نب سا لگا۔ بب ہی کیٹھرین نے زپور کو دھمکی دی مگر چاالت زپور کو داود
کے نکاح میں لے اے جس سے کیٹھرین ابجان رہی مگر اس رات زپور کو داود کی ناہوں
میں سونا دنکھ کر کیٹھرین نے زپور کو مارنے کا ارادہ کرنی وہاں سے چلی گٹی ۔
تھر حب حب داود کو بییر کے کسی عمل کی وجہ سے غصہ انا داود کیٹھرین کو نال کر
جسمانی د بیا ۔ داود نے انارٹمنٹ کا وہی کمرا کیٹھرین کے حوالے کیا۔ نے وفت نالنے کی
وجہ سے داود نے کیٹھرین کو سارے الکز کا بیا دنا۔ حو کہ اس کی پڑی علظی نابت ہوی
تھی۔ مییر بتے کے نعد داود کی زندگی calculatedین گئ۔ ا یشے میں ا بتے سیسن
کرنا ،عالم اتیرپراپز کے معامالت دنکھیا ،مییر سپ کے فرانض شر ابجام د بیا تھر حود کو فٹ
رکھتے کے لتے پوگا کرنا۔ اس مسکل وفت میں زپور جیام داود عالم ساہ کی زندگی میں انک
روسٹی ین کر ای۔
جس کو مچسوس کرنے ہونے داود نے زپور کے ناس چانے کی ہر ممکن کوشش کی مگر
زپور کے گرپز نے داود کو زپور کے مزند ناس کر دنا۔ لیکن ان سب میں انک ڈر سا داود کو
الحق رہا۔ جسکا نام کیٹھرین ابیڈرسن تھا ۔
داود پہیں چاہیا تھا کہ زپور چانے کہ کیٹھرین کون ہے۔۔۔۔ بب ہی ابیا فابیا داود نے
زپور کو نےیس کرکے ا بتے نکاح میں لیا مگر کیٹھرین کی خرکات نے داود کو ڈرا دنا تھا ۔
زپور داود کی زندگی بیٹی چا رہی تھی دوشری طرف اس کی کمزوری تھی ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 523 of 879
URDU NOVEL BANK
کیٹھرین کا ا یشے میں انارٹمنٹ انا اور زپور کو مارنے کی کوشش کرنا داود کو مشپعل کر
گیا۔۔۔ بب ہی ین کے ساتھ زپور کو تھتج کر دواد نے کیٹھرین کو ہییوناپز کرنے اس
کے نانی میں نے ہوشی کی دوا مال کر دی۔ جس کو وہ ا بتے ماسیر کے ہاتھوں بیٹی وہی
نے ہوش ہوگی ۔
ین کے وایس انے کے نعد داود نے کیٹھرین کو ا بتے کلییک سفٹ کیا۔ جیکہ زپور کے
ا یشے چلے چانے پر دواد کو پہت دنکھ ہوا اور وہ جیشے چاموش ہوگیا مگر اگلے دن ہی زپور کو
ا بتے افیس دنکھ کر حوش تھی ہوا مگر زپور کی چاموشی اور ین کو پولے چانے والے
القاطوں نے داود کو عم وغصہ دالنا جس کو انارنے کے لتے داود نے زپور کو نظر انداز
کرنے ہونے مابچسیر چانے کا ف پصلہ کیا مگر کیٹھرین کو جسمانی ازبت د بتے کے نعد تھی
داود کو وہ سکون پہیں مال حو زپور کے ناس رہ کر مال۔ بین رابیں شسکتے ہوے زپور اور
دواد نے گزاری مگر اپرپورٹ پر زپور کی نات سن کر داود تھما کہ وہ ہی پہیں زپور تھی اسکو
ناد کر رہی ہے۔ تھر ین کے میہ سے حب زپور کا ب پعام سیا بب دواد کا موڈ حوسگوار ہوا۔
یہ در یہ مپییگ میں چانے کی وجہ سے داود زپور سے نات نا کر سکا۔ تھر عالیہ اور مجیٹی
کی میگٹی پر دواد کے دل نے چاہ کی کہ زپور اس کے رنگوں میں ر نگے۔ تھر زپور کو ا بتے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
واہ تھائ مچھے پہیں بیہ تھا کہ اپ اچھا گییار بجانے کے ساتھ ساتھ ابیا اچھا گا تھی لیتے
ہو۔ زوتیرا نے کہا جس پر عالیان مسکرانا ہوا شر سکریہ کے طور پر ہال گیا۔
ارے یہ پو کچھ پہیں ۔۔۔ داود تھائ اس سے تھی اچھا گانے ہیں ۔ عالیہ کے کہتے کی
دپر تھی کہ زپور ،زوتیرا اور زاونار نے داود کو حیران ہونی نظروں سے دنکھا جس پر داود نے
عالیہ کو غورا۔
اب میری میگییر کو غورنے کی بجاے اگر یم کچھ سیا دو رو اس رات کا مزا دوناال ہوچاے
ک مجی ٰ
گا ۔ کیوں زپور۔۔۔ ٹی نے ہتے ساتھ ہی زپور سے پوچھ حو سب کی سا متے ا یشے پوالنے
پر چھی نپ گی۔ زپور کی شرماہٹ دنکھ کر داود زپر لب مسکرا دنا۔ بب زوتیرا پولی۔
تھائ سیا دے ابٹی اواز میں کچھ ۔ جس کی نابید عالیہ اور زاونار نے تھی کی۔
چلو بجوں گھر چانے کی بیاری نکڑو ۔ جس پر سب کے میہ ین گتے۔ وہ کچھ اور سییا
چا ہیتے تھے جیکہ مصطفی نے کچھ اور ہی کہہ دنا۔
مما۔۔۔ عالیہ نے جیشے اجتجاج کرنا چاہ جس پر داود عالیہ کو ا بتے نازو کے گ ھیرے میں
لے گیا۔
طص م ک ل ی ی ھ ت پ شش
فی کیا یس ال ہوا ہے م نے بیا دو سب کو عا م کے ہتے پر فی طص م
بیپیپیتہہہہہہ ۔۔۔۔
واہ۔ پہت مزہ انے واال ہے۔ زوتیرا اور زاونار نے کہا جس پر سب مسکرا گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عساہ کی ٹماز پڑھ کر زپور نے نایم دنکھا حو 11:50بیا رہا تھا ۔۔انک نظر عالیہ اور
زوتیرا کو سونا دنکھ کر زپور نے زوتیرا کے ما تھے پر بیار کیا اور اسکا نلییکٹ تھیک کرنی اس
کے ساتھ لنٹ گٹی ۔ اچانک سے زپور کو لگا جیشے داود تھیک نا ہو۔ بب ہی زپور اتھٹی
دروازہ کھول کر ناہر کورنڈور میں ای جہاں پر چلتے نابٹ لٹمپ کی روسٹی میں زپور ادھر
گ ھ کن
م ک
ادھر د ٹی داود کے مرے یں ٹی۔
دروازہ بید کرکے زپور نے نابٹ لٹمپ کی روسٹی میں سفر کرنے ہونے سوے ہوے داور
کے ناس بیڈ کے کیارے پر ای داور بیید میں پو تھا مگر اس کے جہرے کے ناپرات
بیارہے تھے کہ وہ کوئ نایشیدندہ حواب دنکھ رہا ہے۔ داود نے سونے ہونے ابیا شر ادھر
نلیز۔۔۔
میں ہوں۔
زپور۔۔۔
داور کے سیتے پر ہاتھ رکھتے ہوے زپور چلدی سے پولی۔ دوشرے ہاتھ سے داود کی گال
ب ن
تھیٹ ھیانے لگی۔ اشی وفت داود نے ا ٹی ا یں ھولی جس پر زپور نے چلدی سے داود
ک ھ ک
کے دل پر ہاتھ رکھتے اس پر دناو ڈاال۔ جیکہ داود یشیتے یشیتے ہوا انکھوں میں وجست لتے
لمتے لمتے سایس لیتے لگا۔ جیکہ زپور داود کا دل مسلٹی رہی۔
یج ب کن
میں ہوں ساہ۔۔۔ ادھر د یں۔۔ زپور نے داود کی پوجہ ا ٹی طرف کی بب داود نے ا ٹی
ھ
سے زپور کو دنکھا۔ جس پر زپور تھم گٹی ۔
اور چا ہتے۔۔۔ زپور نے چالی گالس دنکھ کر پوچھا جس پر داود نا میں شر ہال گیا۔
یم کب ای۔ داود کی نات پر زپور نے گالس سابیڈ بییل پر رکھا اور پولی۔
ارام سے سو چاو۔ پہی ہوں میں ۔۔اپ کی زندگی زپور۔ داود نے نابٹ لٹمپ کی روسٹی میں
زپور کی انکھوں میں دنکھا جہاں داود کو ابیا عکس نظر انا۔
یم تھی لنٹ چاو پہاں۔۔۔ داود نے سابیڈ پر ہونے ہونے زپور کی چگہ بیای جس پر زپور
مسکرا دی اور بیڈ پر داود کے پراپر لنٹ گٹی۔ داود نے ا بتے پراپر لیٹی زپور کو دنکھ حو
انکھوں میں مسکراہٹ لتے داود کو ہی دنکھ رہی تھی ۔
القاظ سن کر داود نے حیرانی سے زپور کو دنکھا جس پر زپور مسکرانی ہونی اگے پولی
جس پر داود نے شر اتھا کر زپور کو دنکھا تھر زپور نے داود کی گالوں پر ابٹی ہٹھلیاں رکھٹی
ن
اس کی انکھوں میں د ٹی گ گیائ۔
ی ھ ک
ھ کن
داود نے زپور کا ہاتھ حوما جس پر زپور ابیا ہاتھ داود کے ہاتھ میں د ٹی اگے گیگیانی۔۔۔
بب ہی داود نے زپور کا ڈو بیہ انارا اور اس کی گردن پر چھک کرکے ابیا لمس چھوڑنے
لگا۔
داود زپور کے وحود میں گم ہونے لگا اور اھسیہ اھسیہ ابیا لمس زپور پر چھوڑنے لگا اور زپور
اس لمس کو مچسوس کرنی گیگیانی رہی۔
بب ہی داود نے زپور کا ہاتھ زور سے نکڑا جس سے زپور کی کالئ میں پہٹی حوڑناں پوٹ گی
اور زپور شسکی۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 538 of 879
URDU NOVEL BANK
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
داود نے ہاتھ پڑھا کر مونانل بید کیا اور ابٹی نلکوں کو بیید کے پوچھ سے ازادی د بتے
ہونے انکھوں کو کھوال۔ ماحول سے ماپوس ہونے داود کی ناد میں رات کے وافعات
گھومے۔۔۔ بب ہی داود فورا سے اتھ کر بیٹھا ۔ بیڈ پر پڑا زپور کا ڈو بیہ ،کابچ کی پونی
حوڑناں اور وابٹ بیڈ سنٹ پر حون کے داغ حو اب جسک ہو چکے تھے ۔ جیکہ بیڈ کے بتچے
داوو کی شرٹ ،بی نٹ اور انڈروتیر۔ سب دنکھ کر داود نے ابیا شر نکڑ لیا۔ زپور کی نالش
میں نظر ادھر ادھر کی پو واش روم سے گرنے نانی نے بیانا کہ زپور کہاں ہے۔ داود نے
فورا سے اتھ کر ا بتے کیڑے پہتے اور بیڈ سنٹ کو سمنٹ کر سابیڈ پر رکھا بب ہی دروازہ
کھوال اور نڈھال شی زپور ناہر ای۔ داود کو اتھا دنکھ کر زپور نے ا بتے نالوں کو اگے کیا اور
جہرے پر مسکراہٹ النی پولی۔
یہ یم نے کیا کر دنا۔۔۔۔ نف ہے یم پر داود عالم ساہ۔ یم نے کیشے ابٹی مجنت ،ابٹی
چاہ اور ابٹی روسٹی پر یہ سٹم ڈھانا۔۔۔ کیوں۔۔۔۔ ساور کے بتچے کھڑا داود ابیا ہاتھ زور زور
چ
سے دپورا میں مارنے لگا۔ زپور کی ک ،سنٹ پر پڑے داغ اور گردن پر تے لو نابٹ
ب ھ چھ
کے یسان داود کو شرمیدگی کی اتھاہ گہرانی میں لے گیا۔ زپور کا سامیا کرنے اور رات کی
وضاحت د بتے کے لتے داور نےدل ہی دل میں حود کو بیار کیا۔ ساور بید کرکے بیار ہوکر
حب داود ناہر انا پو حود کو کمرے میں اکیال نانا جیکہ بیڈ سنٹ اب بیدنل ہوچکی تھی۔
ضاف کمرے کو دنکھ کر داود نے انک لمیا سایس لیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نا ستے کی بییل پر سب ہیشتے مسکرانے ہوے عانلہ اور زپور کے بیاے نا ستے سے لطف
اندوز ہو رہے تھے۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 541 of 879
URDU NOVEL BANK
انکل یہ لیں اپ۔ سوجی کا چلوہ میں نے بیانا ہے۔ زپور نے کہتے ساتھ ہی ناول عالم
ساہ کے حوالے کیا جس پر وہ مسکرا گتے ۔
ہ
ممم پہت اچھا بیا ہے۔ تھی عانلہ میری پہو چلوہ پہت اچھا بیانی ہے پو اب سے میرے
لتے چلوہ زپور ہی بیاے گی۔ جس پر عانلہ مسکرا دی۔ جیکہ زپور سب کے سا متے چھی نپ
گٹی ۔ ابٹی بیٹی کو حوش دنکھ کر جیام کو ا بتے ف پصلے پر اطمییان اگیا کہ ان کی بیٹی ا چھے
گھرانے کی پہو بیتے چا رہی ہیں ۔
ی ف مک م
زوتیرا اور زاونار اپ دوپوں کی بیاری ل ہے۔ البٹ نا م پر ہے۔ جیام افیدی نے ناسیہ
کرنے دوپوں سے کہا جس پر دوپوں مسکرا گتے جیکہ عالیان بچھ گیا کیونکہ زوتیرا کا دور چانا
عالیان کے لتے سوہان روح تھا ۔
سب ابٹی ابٹی چگہ نا ستے میں مصروف ت ھے کہ بب ہی داود وہاں انا سب کو مسکرا کر
دنکھیا عالیان کے ساتھ بیٹھ گیا۔
گڈ ماربیگ شر۔ ماریہ نے کہتے ساتھ ہی داود کو ناسیہ شرو کیا جس پر داود نے انک نظر
ب
زوتیرا اور زاونار کے درمیان یٹھی زپور کو دنکھا حو وابٹ فراک کے اوپر نلیو حجاب لتے ابیا
ناسیہ کر رہی تھی ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 542 of 879
URDU NOVEL BANK
ماربیگ ماریہ۔
تھائ یہ لو۔۔۔ تھاتھی نے بیانا ہے۔ عالیہ نے زپور کو دنکھتے ہونے کہا جس پر داود نے
مچ س
نا ھی سے عالیہ کے ہاتھ چلوہ کے ناول کو دنکھا تھر عالیہ پولی۔
ب
تھائ یہ زپور نے بیانا ہے پہت مزے کا ہے۔ جس پر داود نے شر چھکاے یٹھی زپور
کو گہری نظر سے دنکھا تھر داود نے عالیہ کو کہا۔۔۔
یم چابٹی ہو کہ میں ہیوی ناسیہ پہیں کرنا۔ داود کا لہحہ شرد تھا۔ جس پر عالیہ نے ناول
بییل پر وایس رکھ دنا ۔ بییل پر چاموشی چھا گی۔ داود ا بتے ڈنڈ کی مالمٹی نظروں سے وافف
ہونا الپرواہ سے ناسیہ کرنے لگا۔
ارے واہ ناسیہ ہو رہا ہے۔ مصطفی کی اواز پر چھائ چاموشی کا چاٹمہ ہوا۔ جس پر سب
مسکرا گتے ۔
اچھا ہوا یم ا گتے۔ ہم لوگ نکل رہے ہیں یس۔ جیام نے مصطفی کو دنکھ کر کہا حو اتھی
ہاسییل سے سیدھا پہی انا تھا ۔
اس پر زمے داری پہت پڑی ہے۔ ا یشے میں کٹھی ہو چانا ہے یم کو معافی ما نگتے کی
صرورت پہیں ۔ جیام کی نات پر عالم مسکرا گتے بب وہاں مصطفی انا اور سب انک
دوشرے سے ملتے لگے۔
انکا اب پظار رہے گا عالیہ تھاتھی ۔ زوتیرا نے کہا جس پر عالیہ مسکرا دی اور اس کے گلے
کن
لگی۔ بب زوتیرا ا بتے ہاتھوں کو د ٹی زپور کی طرف پڑھی
ھ
دندا۔۔۔ زوتیرا کی انکھوں میں ٹمی ای جس پر زپور فورا سے زوتیرا کے گلے لگ گٹی ۔
دندا کی چان۔۔۔ دندا کو پہت عزپز ہو یم ابیا اور سب کا پہت جیال رکھیا۔ زپور نے ا بتے
ایسو ضاف کرنے ہونے زوتیرا سے کہا حو ا بتے ایسو ضاف کرنی شر ہال گی۔ بب ہی زاونار
انا۔
دندا۔۔۔
دندا فرنان اپ یہ۔ زپور نے زاونار کا ماتھا حوما تھر زاونار نے زوتیرا اور زپور کو ا بتے سیتے سے
لگانا۔ جس پر عالیہ نے چلدی سے سیل ان کرنے ان کی ب یک بیائ۔
ہللا چافظ عالیان تھائ۔ زوتیرا عالیان کے سا متے کھڑی ہونی مسکرا کر پولی۔
اپ چل رہے ہو ہمارے ساتھ ۔ زوتیرا نے پوچھا جس پر عالیان گرے فراک پر نلیک
حجاب لتے اشی کو دنکھ رہی تھی ۔
پہیں میری مپییگ ہے۔ دل کی نات کو نظر انداز کرنے ہونے عالیان نے کہا جس پر
زوتیرا مسکرانی اگے پڑھٹی سب سے مل کر کار میں بیٹھ گٹی۔ مصطفی اور مجیٹی نے
جیام ،زاونار اور زوتیرا کو اتیرپورٹ پر چھوڑنے چلے گتے ۔ زپور نے کار کو دور نک چانے
دنکھا ۔ یم آنکھوں سے دعا ما نگتے لگی۔
داود نے عالیان سے کہا جس پر وہ شر ہالنا ابٹی کار میں سوار ہوا۔ جیکہ داود پورے سکواڈ
کے ساتھ ین کی ہم رائ میں افیس کے لتے نکال۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دوپہر نک یہ در یہ مپییگز تھر مییر ہاوس کے معامالت دنکھتے ہوے داود کو سام ہوگٹی۔
جیکہ دوشری طرف زپور ساہ کی طرف سے می پظر رہی کہ وہ اس کو کال نا مشتچز کریں داود
کی طرف سے کوئ ب پعام پہیں انا۔
ین نے داود کے افیس میں انے کہا جس پر لنپ ناپ پر کام کرنا داود حونکا اور انک نظر
گھڑی پر کی۔
داود کی سوحو پر زپور کا شرانا لہرانا۔ بب ہی زپور کی نقاہت کے ناد انے ہی داود نے فورا
سے جی۔نی۔ایس لوکیسن ان کرکے زپور کو پریس کیا۔۔۔ حو زپور کے ہوسیل کا بیا رہا
تھا۔ اس نایم پو زپور التیرپری ہونی ہے ہوس یل کیوں۔۔۔ کہی اس کی ط پعنت زنادہ خراب
پو پہیں ۔ زپور کی طی پعت کو دنکھتے ہوے داود نے ین سے کہا۔
Tin if you see any medical house than stop the car
I have to buy some medicine
Yes sir
ین نے کار کو میڈنکل ہاوس کے ناہر روکا چا سے پورا سکواڈ رک گیا۔ بب داود نے بییر
پر کچھ داوبیوں کے نام لکھے اور وہ بییر ین کو دنا۔
OK sir
کہہ کر ین وہ دوابیاں لیتے چال گیا جیکہ داود نے ابیا شر سنٹ کی بیک سے لگا لیا۔
I'm sorry
دل ہی دل میں داود نے زپور سے کہا بب داود کو زپور کا کل رات اس کی ب یاہوں میں
شسکیاں لییا ناد انا۔ تھر ابٹی سدت حو اس نے زپور پر کل رات انڈنلی تھی ناد انے داود
نے ا بتے ہاتھ کو دنکھا حو اب زچمی ہوا پڑا تھا ۔
... Sir
ین کے نالنے پر داود نے ین کو دنکھا حو انک بیکٹ نکڑے ہوے تھا ۔ جس کو داود نے
لیا۔ بب ین نے کار سیارت کی۔
I'll be sir
.OK
ب
کہتے ساتھ ہی داود لیدن کے راسیوں کو تچھتے چھوڑنے لگا۔ ین نے کار ہوسیل کی
نارکیگ میں رو کتے ہی زپور کو کال مالئ بب داود پوال۔
Yes Sir
ین نے ا یشے ہی کیا ہر چانی بیل کے ساتھ داود کے دل کی ڈھرکن تیز ہونی چارہی تھی
۔۔اس سے پہلے کال کٹ ہونی زپور کی اواز گوبخی ۔
?Yes Tin
زپور کے لہچے میں چھٹی فکر داود ازبت سے انکھوں کو بید کر دنا۔ ین نے داود کو دنکھا حو
حپ تھا ۔
OK Ma'am
ین نے کال کٹ ہونے ہی داود کو دنکھا حو سا متے نظر ر ک ھے ہوے تھا جہاں سے زپور
نے انا تھا ۔
داود نے وہی بیکٹ ین کو دنا جس کو لییا ین کار سے ناہر نکل گیا ۔ جید سکییڈ کے نعد
داود کو زپور انی نظر ای۔ حو داود کو انک ہی دن میں بٹمار لگی۔
بب ہی داود کے کاپوں میں زپور کی اواز پڑی حو ین کے مرر کھال چھوڑنے پر ہوی جیکہ
داود نے ابٹی طرف کا مرر بتچے پہیں کیا اور زپور کو دنکھتے لگا حو اب گرے پروزر کے اوپر
گھیتے نک انی گرے ہی فٹمض کے اوپر حجاب کتے کھڑی تھی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دو ہفتے ہو گتے تھے زپور کو ساہ کا اب پظار تھا ۔ مگر وہ پو جیشے اس کو تھول بیٹھا تھا۔ ین
نے حب داوبیوں کا بیکٹ زپور کو دنا زپور کو پہی لگا کہ داود کار میں ہے مگر ابیا وہم
س کن
گردانی زپور بیکٹ لے کر ا بتے کمرے میں ای اور حب دوابیاں د ھی بب زپور کی
ش
اتھی کیونکہ وہ سب بین کلر اور زچموں پر لگانے والی بیوب تھی۔ سب کو سابیڈ پر رکھ کر
زپور نے داود کو مشتج کیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وہ انک نارنک کمرا تھا ۔ اندھیرا ہی اندھیرا ۔۔۔۔ انک دم سے البٹ چلی۔ جس سے اس
کمرے کے فرش پر پڑی لہولہان زپور درد سے کرا رہی تھی ۔
میری بخی۔۔۔
مممما۔۔۔۔
ممما پہت درد ہو رہا ہے پر اپ میرے ناس ہو۔ اب میں تھیک ہوں۔ زپور نے یسرا کا
ہاتھ حوما۔ اشی وفت زپور کی سایس انکی اور وہ یسرا کی گود میں دم پوڑ گی۔ جس پر یسرا
جتخی ۔۔۔
زپور۔۔۔ زپور۔۔۔
یسرا افیدی انک دم حواب سے چاگی تیز رف یار سے چلٹی سایس پر فاپو نانی اتھ کر ا بتے
کمرے سے ناہر چلی گٹی اور تیزی سے سیڑھی اپرنی زپور کو نکارنے لگی۔
زوتیرا اور زاونار ابٹی مما کی اواز سن کر ا بتے ا بتے کمروں سے ناہر انے جہاں یسرا افیدی
زپور کو نکارنی دروازے سے ناہر نکل گئ۔ جس پر زاونار ان کے بتچھے تھاگا۔
زاوی۔۔ وہ زپور۔۔۔
کیا ہوا دندا کو مما۔ وہ تھیک ہے اتھی میری نات ہوئ ہے ان سے۔
پہیں وہ تھیک پہیں ہے۔ میں نے دنکھا وہ مر گئ۔ ندحواشی سے پولٹی یسرا زاونار اور زوتیرا
کو ہال گتے۔
مما اپ نے کوئ حواب دنکھا ہے ابیں اپ۔ زاونار نے یسرا کو بخکارنے ہوے کہا۔ جس
پر یسرا انک دم حپ ہونی زاونار کے ساتھ اندر چلی گٹی ۔ زوتیرا نے یسرا کو بیڈ پر بیٹھا کر
نانی دنا۔ جس کو نی کر زوتیرا نے گالس وایس رکھا۔
اپ سو چاو اب۔ میں صتح اپ کی دندا سے نات کروا دو گا۔ زاونار نے کہا جس پر یسرا
ن ک ن
کچھ نل زاونار کو د ٹی رہی ھر کروٹ ٹی ا ھوں کو موند ٹی ۔
گ ک یل ت ھ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کیوں زپور جیام۔۔۔ یم کیوں مچھ سے نفرت پہیں کر رہی۔ کیوں مچھے نال رہی ہو۔ کیوں
میری چاہ ہے یم کو۔۔۔ کیوں۔ یہ وہ سوال تھا جسکا حواب داود کو دو ہفتے گزرنے کے
نعد تھی داود کو نا مل سکے۔ ان دو ہفیوں میں داود نے نابچ دن مابچسیر میں گزارے جیکہ
نافی پہاں۔ پر نا ان سوالوں کے حواب داود کو مابچسیر میں ملے۔ نا پہاں ۔۔۔۔۔
Let's go Tin
داود کے پو لتے پر ین شر ہالنا اگے پڑھ گ یا۔ جیکہ داود ارام سے چلیا ہوا کار میں سوار
ہوا۔
ہلکے کاسٹی رنگ کی فراک پر حجاب لتے انکھوں کر گرد پڑے ہلکے اور بیلے رنگ میں زپور
داود کو ضدپوں کی بٹمار لگی۔ حو اب اھسیہ اھسیہ چلٹی التیرپری میں چلی گٹی بب ہی
سگیل اوین ہوا ین نے کار اگے کی۔ جیکہ زپور کو دنکھ کر داود کو بچھیاوا ہوا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شر وہ اب التیرپری میں ہے اج اس کے ساتھ کوئ گاڈ پہیں ۔ اشی ایسان نے بییر کو
کال کرنے ہوے کہا حو اس دن مال میں تھا ۔ حو بییر کے کہتے پر دو ہفیوں سے زپور کی
نگرانی کر رہا تھا مگر اس کے گرد تھیلے سیاے گاڈز نے زپور نک رسائ پہیں ہونے دی۔
اج انک سیانے گاڈ بٹمار تھا پو دوشرے نے کسی کی عیادت کو چانا تھا ۔ بب ہی زپور
Make the plan and see when she was alon lift her
نلین بیاؤ اور حب وہ اکیلی ہو اس کو اتھا لو۔ ا بتے گودام میں بیٹ ھے ہوے بییر نے کہا۔
اس کو بتچ پر بتے ا بتے گودام پر النا۔ میں وہی ہوں گا یس یم مچھے بیا د بیا۔ بییر نے
ویسٹ لیدن میں بتے ا بتے گودام میں زپور کو النے کو کہا۔
.OK sir
میں ٹمہارے اسارے کا اب پظار کر رہا ہوں کہتے ساتھ ہی بییر نے کال بید کی اور ہشتے
لگا۔۔۔
تھوں۔۔۔۔۔ میہ سے ہوا نکلتے ہوے بییر کرشی سے بیک لگا کر ہیشتے لگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٰ ع
اسالم و لیکم ابٹی کیسی ہیں اپ۔ مجیٹی نے عالم ہاوس میں انے عانلہ کو دنکھ کر
مسکرانے ہونے کہا۔ جس پر وہ تھی مسکرا دی۔
Thanks maria
میں تھیک ہوں تھائ۔ اپ اور سب گھر والے کیشے ہیں ؟ زوتیرا کی جہکٹی اواز عالیان
ا بتے دماغ میں مخفوظ کرنے لگا۔
ہم سب تھیک ہیں ۔ عالیان کہہ کر حپ ہوا جیکہ سماغت زوتیرا کی طرف تھی۔
تھائ دندا سے میری نات کروا دیں۔ زوتیرا نے کہا جس پر عالیان حونکا اور فورا پوال
بیہ پہیں تھائ صتح سے دل اداس ہے۔ دندا سے نات کرنی ہے مگر انکا سیل
Unteachableاا رہا ہے۔
یم اداس مت ہو۔ میں انکی التیرپری چانا ہوں اس وفت وہ وہی ہونی ہے۔ جیشے ہی انکی
دندا مچھے ملٹی ہیں ان سے کہوں گا کہ کیوں ہماری زونی کو سیا رہی ہیں وہ۔ عالیان کی
نات پر زوتیرا مسکرا دی۔
میں چانا ہوں اتھی۔ جیال رکھیا ) میرے لتے( کہہ کر عالیان نے کال کانی اور ا لتے
فدموں سے وایس چال گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کنٹ کے کہتے پر نکس کو رکیک پر رکھٹی زپور شر ہال گی اور صتح سے نڈھال ابٹی ط پعنت کو
نظر انداز کرنی زپور شر انڈورڈ کے افیس میں چلی گٹی ۔
Yes zabour
زپور نے شر انڈورڈ کے اسارہ کرنے پر صوفے پر بیٹھ گی اور سوالیہ نظروں سے شر انڈورڈ
کو دنکھتے لگی۔
زپور یہ کیاپوں کی لسٹ ہے جن کو چکومت نے نلیک لسٹ کیا ہے۔ یم ا بتے سیاک
میں دنکھو اگر ان میں یہ کیابیں ہیں پو ان کو سیور روم میں مخفوظ کر لو۔
.OK sir
لسٹ نکڑنے ہوے کہا جس پر شر انڈورڈ نے زپور کو نڈھال دنکھ کر یسویش سے پوچھا ۔
Yes sir
زپور کہتے ساتھ ہی اتھ کر افیس سے ناہر اور لسٹ کو ڈیسک پر رکھٹی موڑی بب حوؤ وہاں
انا۔
Hello ma'am
Yes joe
Sir Edward says that you take this cell and chech
the blacklisted books in it.There is app of this
library. You can check it at your home
شر انڈورڈ نے کہا ہے کہ اپ اس سیل پر نلیک لسٹ ہوی ٹمام کیابیں جیک کر لیں۔
اس میں التیرپری کی ابپ ہے۔ اس کو اپ گھر میں جیک کر سکٹی ہیں ۔
OK joe
نارکیگ میں انے زپور کو چکر انا۔ رات سے تھوکی ہونے کی وجہ سے زپور کو پہی لگا کہ
تھوک کی وجہ سے چکر ارہے ہیں ۔ حود کو سمٹھالٹی زپور نے ہلمنٹ اتھانا ہی تھا کہ وہ
ایسان بتچھے سے انا انک رومال زپور کی ناک پر رکھتے ہوے زپور کو کمر سے فاپو کر گیا۔ زپور
اس اچانک ہوے چملے پر سمٹھال نا نائ اور اس ایسان کے نازو میں چھول گٹی ۔
جس پر وہ ایسان مسکرانا اور زپور کو اتھا کر نارکیگ میں کھڑی ابٹی کار کی بیک سابیڈ پر
ڈالیا کار س یارٹ کرنا نارکیگ سے نکال۔ دوپہر کا وفت ہونے کی وجہ سے نارکیگ میں کونی
پہیں تھا دوشرا انقاق سے زپور کی سکونی نارک تھی اس طرف تھی جہاں پر کوئ کٹمرا
پہیں تھا ۔
مجی ٰ
مین سیریم پر النے کار کو سگیل پر روکیا پڑا جیکہ رابٹ سابیڈ پر عالیہ اور ٹی کی کار اکر
روکی۔
جیکہ دوشری طرف التیری میں ابٹی کار نارک کرنا عالیان زپور کی سکونی دنکھ کر مسکرا گیا ۔
زوتیرا ا یشے ہی پریسان ہو رہی تھی اس کی دندا التیرپری میں ہے۔ ابٹی کی جین کو
گھومانے ہوے عالیان التیرپری میں گیا۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 568 of 879
URDU NOVEL BANK
Hello, did you see Zabour Khayam
No need sir
حو کے چانے کے نعد عالیان نارکیگ میں انا انک نظر زپور کی سکونی کو دنکھیا زپور کے
ہوسیل چال گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 569 of 879
URDU NOVEL BANK
صتح سے زپور کی کمزور اور نقاہت زدہ چال داود کو کام کی طرف میوجہ پہیں کر نائ۔
سارے نانے نانے زپور کی طرف ہی لگے ہوے تھے۔ کافی کا کپ بییل پر رکھ کر داود
گالس وال کے ناس چا کھڑا ہوا۔
کیا چال بیا لیا یم نے ابیا۔۔۔ مچھ جیسا ایسان حو ا بتے بجین میں جیسی زنادنی کا سکار ہوا
اور اب انک ساب پکالوحکل بٹماری کا سکار ہے۔ جس نے اس رات ا بتے حوفیاک حواب
کے نعد یم کو جسمانی ازبت دی۔ ٹمہاری روح کو زچم دنا اور یم اشی ایسان کے لتے حود
کا جیال پہیں رکھ رہی۔ کیوں زپور۔۔۔۔ لیدن کی مصروف روڈ پر نظر چمانے ہوے داود
سوجتے لگا۔ لیکن حواب جس کے ناس تھے اس کے سا متے چانے کی داود میں ہمت
تھی۔ دروازہ پوک ہونے پر داود نے نلٹ کر دنکھا جہاں ابیا کھڑی تھی۔ داود نے سوالیہ
نظروں سے انے کی وجہ پوچھی جس پر وہ فورا سے پولی۔
OK sir
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 570 of 879
URDU NOVEL BANK
داود بییل کے ناس انا بب کمسیر انا۔
داود نے کہتے ساتھ ہی بیٹ ھتے کو کہا جس پر کمسیر مارک مسکرا کر بیٹھا گیا۔
شر بییر کے چالف آڈر چارہی ہو چکے ہیں ۔ اگر اپ کہوں پو ہم ابیا کام شروع کریں۔
جس پر داود نے ابیا شر ہالنے بییر کے چالف انے والے آڈرز کا پوچھا ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 571 of 879
URDU NOVEL BANK
Hmm what ordered is ready against Petter. I
.would like to hear
تھیک ہے شر۔ مچھے اب چانا ہوگا کہ میں کورٹ سے اس کی گرفیاری کے اڈرز لے لو۔
جس پر داود نے ابیا شر ہال کر چانے کی اچازت دی۔ کمسیر مارک کے چانے کے نعد داود
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہوسیل کے رسیسن پر کھڑے عالیان نے کہا جس پر وہاں پر موحود ل یڈی نے مسکرا کر
کمییوپر سے زپور کے ہوسیل میں ان ہونے کا جیک کیا۔
Sorry sir, she is not here. Its time is her shift in
British library
عالیان کے کہتے پر اس نے دونارہ ج یک کیا اور اس نار تھی حواب نا میں تھا ۔
کہہ کر عالیان ہوسیل سے ناہر انا۔ کہاں ہو سکٹی ہیں ۔۔۔ ادھر ادھر دنکھتے ہونے
عالیان نے سوچا۔ ساند NGO۔۔۔۔ ارے پہیں اگر عالیہ پہیں گٹی پو مظلب وہ
طص م
تھی پہیں گی ہوں گئ۔ ہاں ہو سکیا ہے وہ فی ا ل کے ھر ہوں۔ اس سوچ کے
گ ک ن
جی انکل مچھے زپور تھاتھی کا ٹمیر چا ہتے تھا ان کے ہوسیل انا وہ پہاں پہیں ہے۔ ساند
التیرپری ہوں۔ نات کو گھومانے عالیان نے کہا۔
تھوڑی دپر کے نعد عال یان نے زپور کے ٹمیر پر کال کی مگر وہ not reachable
چا رہا تھا۔ دو سے بین نار مالنے پر پہی ہوا۔ بب زاونار کی کال انے لگی۔ ناچارن عالیان
کو کال نک کرنی پڑی۔
ع
اسالم و لیکم تھائ۔
ی ک س ک ی ل ع
و م ا الم یشے ہو م زاونار۔۔۔
ت مجی ٰ
میں تھیک ہوں تھائ۔ میری ٹی تھائ سے نات ہوئ وہ پو عالیہ تھا ھی کے ساتھ
ناہر ہیں۔ زوتیرا نے بیانا کہ اس نے اپ سے نات کی کیا انکو دندا ملی صتح سے ان کی
طرف سے دل پہت پریسان ہے۔ وہ کال تھی نک پہیں کر رہی۔ زاونار کے لہچے میں
پہن کی فکر پولی جس پر عالیان انک لمیا سایس لے گیا اور پوال۔
جی تھائ میں اب پظار کر رہا ہوں۔۔۔ کال کے بید ہونے پر عالیان نے سیل پوکنٹ میں
رکھا دل میں ہزار چدسے لتے داود کے ناس اس کے افیس چال گیا ۔
کیا کہاں تھائ نے۔ زوتیرا نے زاونار سے پوچھا۔ حو اتھی سیل پر عالیان سے نات کر
کے ہیا تھا ۔
وہ کہہ رہے تھے کہ دندا تھیک ہے۔۔ان کے سیل میں کونی مسلہ ہے جس کی وجہ
سے وہ کال پہیں نک کر رہی زاونار نے چھوٹ کہا جس کو شچ مابٹی زوتیرا مسکر دی۔
اففف انک پو یہ دندا تھی نا ڈرا د بٹی ہیں۔ سکر ہیں کہ وہ تھیک ہیں اب۔ چلو میں زرا ابیا
بیسٹ ناد کر لو۔ زوتیرا کہہ کر زاونار کے کمرے سے چلی گٹی جیکہ سابیڈ پر کھڑی یسرا
نے پریسان سے زاونار کو دنکھا اور وایس فدم اتھانے ۔
ا بتے کمرے میں اکر یسرا کا ضپط حواب دے گیا۔ اور تھوٹ تھوٹ کر رو دی۔
میری بخی تھیک پہیں ہے۔ یہ ماں کا دل کہہ رہا ہے۔ نا ہللا میری حظاوں کو معاف کر
د بیا۔ میری بخی کو سالمت رکھیا۔ اجساس ندامت شر خڑھ کر پو لتے لگا جس پر یسرا ا بتے
رب سے معافی ما نگتے کی عرض سے وصو کرنی ٹماز ادا کرنے لگی۔
پہلونی ہو نا چھونی
پہلونی ہو نا چھونی
ماں کی پرچھائ
پہلونی ہو نا چھونی
داود نے ابیا سیل بیا د نکھے پوکنٹ میں رکھا اور کوٹ کا بین بید کرنا افیس سے ناہر
کانفریس روم چال گیا۔ دو گھیتے کی مپییگ کے نعد ا بتے شر کو دنانے ہوے داود نے
افیس میں فدم ہی رکھا تھا کہ سیل دونارہ سے رنگ کرنے لگا۔ ین کی انی کال کو داود
نے نک کیا
.Yes tin
...Sir
?What tin
زپور کا نام سن کر داود حو ین پر غصہ ہو رہا تھا حپ ہوا۔ جیکہ گاڈز کے نا ہونے پر پرہم
ہوا۔
ین کی نات پر داود حپ ہوا۔ بب ہی عالیان افیس میں انا اس کے انداز میں اچلت
شی تھی۔
کیا نکواس کر رہے ہو یم۔۔۔۔ عالیان کی نات پر داود کھڑا ہونے پوال۔
ٰ ٰ
میں شچ کہہ رہا ہوں۔ انکل مصطفی ،مجیٹی ،عالیہ ،زوتیرا اور زاونار کسی سے اج انکا رانطہ
پہیں ہوا۔ گھر زوتیرا کی کال ای تھی۔ میں اس کے کہتے پر زپور تھاتھی سے ملتے التیرپری
گیا وہ وہاں پہیں تھی جیکہ ان کی سکونی وہی نارک ہے۔ حب میں ان کے ہوسیل گیا
وہاں کی واڈرن نے بیانا کہ وہ اتھی نک وایس پہیں ائ جیکہ التیرپری کے بیدے نے
کہا کہ ان کی طی پعت تھیک پہیں تھی وہ سب وے سے نا چلی گٹی ہو۔لیکن ادھر اج
صتح سے اب نک کوئ سیسکرابب تھاتھی کے نام سے پہیں ہوئ۔ عالیان کی نات سن
کر داود کو ایسا لگا کہ جسم سے چان نکل گئ ہو۔ تھٹی انکھوں سے داود عالیان کو دنکھتے
لگا۔
داود نے کہتے ساتھ ہی ا بتے نالوں میں ہاتھ ت ھیرنے ہونے کمسیر کو کال کی۔ج یکہ
عالیان ا بتے تھائ کی نے جیٹی اور ندحواشی دنکھ رہا تھا ۔
But sir
Yes sir
بب ہی وہاں ین انا جس کو دنکھ کر داود نے اسکا ب نب نکڑا جس میں زپور کی سکونی کی
لوکیسن ارہی تھی۔
ین کی نات پر داود نے جی۔نی۔ایس ان کرنے ابیا سیل بب سے کییکٹ کیا اور حود
ہی زپور کے سیل کی لوکیسن نالش کرنے لگا حو شرجیگ میں ارہا تھا ۔ تھر حو لوکیسن ای
اس پر داود کا حون کھول اتھا۔ کیونکہ لوکیسن ویسٹ لیدن میں بتے بتچ کی ارہی تھی۔
بب ہی کمسیر کی کال ای جس کو داود نے فورا سے اتھانا۔
عالیان پہلے کڈب نپ تھر بیوی پر حونکا ۔ جیکہ ین کڈب نپ والی نات پر داود کو دنکھتے لگا۔
کال کے بید کرنے داود نے ین سے کہا
Gotted
ن
انگلی اتھانے ہونے داود نے کہا حو اس وفت حود یہ ضپط کتے ہوے تھا ا کھیں وجست
سے الل ہوی پڑی تھی اور جہرہ حون چھلکانے کھڑا ہو جیشے۔ داود نے افیس سے تھا گتے
ہونے نکال جس کی تیروی ین اور عالیان نے کی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تیزی سے عالم ہاوس میں انے عالیان نے ڈور کھوال اور سب کے سا متے گیا جہاں عانلہ،
س مجی ٰ
عالم ،عالیہ اور ٹی عالیان کے short noticeپر پوالنے پر ا کی کا اب پظار کر
رہے تھے ۔
عالیان کی نات سن کر سب کو ضدمہ ہوا۔ کسی کو سمچھ پہیں انا کہ عالیان نے کہا کیا
ب مجی ٰ
ہے۔ جیکہ ٹی نے فورا سے عالیان کا رخ ا ٹی طرف موڑنے ہوے پوچھا ۔
مجی ٰ
حو نات ہے عالیان شچ شچ بیاو مچھے ۔ حود پر ضپط کرنے ہوے ٹی نے کہا جس پر
عالیان نے سب بیا دنا سواے زپور اور داود کے نکاح والی نات کے۔
نا ہللا ۔۔۔ عالم۔ عانلہ عالیان کی زنانی سب سیٹی شسک اتھی۔ بب عالم نے عانلہ کو
یسلی د بتے ہوے لیدن کے پولیس ہیڈ کو کال کی۔
چم ک ن ی مجی ٰ
ٹی م ناکشیان جیام ا ل کو بیا دو۔ ھے زوتیرا اور زاونار کی کال ارہی ہے۔ عالیان نے
ٰ
سیل پر انی زوتیرا کی کال پر مجیٹی سے کہا حو صوفے پر شر نکڑے بیٹ ھا تھا ۔ عالیان کے
کہاں چاو گتے ۔ عالم اور عالیان گتے ہیں ۔ یم دعا کرو زپور جہاں تھی ہو تھیک ہو۔
پہیں ابٹی پہن ہے وہ میری۔۔۔۔ میں کیشے اس سے عافل رہ گیا ۔ عالیہ یم نے دنکھا
سگی ت ہ مجی ٰ
تھا نا اج صتح حب ل پر ھے م۔ ٹی نے عالیہ سے پوچھا جس پر عالیہ رونی ہونی
اوپر تھاگ گٹی ۔
بچے دعا کرو چاو ہللا کے امان میں ۔ شر پر ڈو بیہ لیتے ہونے عانلہ نے کہا جس پر شر
ٰ
ہالنے ہونے مجیٹی ناہر جیکہ عانلہ عالیہ کے ناس اس کے کمرے میں چلی گٹی ۔
الہی ناک رچم ۔۔۔۔ میرے بجوں کو ا بتے امان میں رکھیا۔ زپور مل چانے۔۔۔۔ میرے
بچے کی واچد حوشی ہے وہ اسکو چدا نا ہونے د بتے زپور سے چدارا۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ب ن
درد کرنے جسم اور اس میں سے اتھٹی تھیس کو پرداست کرنی زپور نے ا ٹی ا یں
ھ ک
کھولی۔ جیکہ ا بتے کاپوں میں زپور کو بچری جہاز کے ساپرن کی اواز کے ساتھ لہروں کی اواز
اور پرندوں کے جہجانے کی اواز ای۔ انک لمیا سایس لے کر زپور کو ا بتے ناک کے بٹھوں
سے گیلے کاعذ ،سیرے ہوے مواد کی ندپو نے سایس بید کرنے پر مجیور کیا تھر اتھتے
کی ہمت کی مگر حود کو ناندھ دنکھ کر زپور کا دماغ الرٹ ہوا اور ند حواشی سے ادھر ادھر
دنکھتے لگی۔ جس سے زپور کو اندازہ ہوا کہ وہ انک کمرے میں بید ہے۔ جہاں گتے پڑے
نا ہللا میں کہاں ہوں۔۔۔ یہ کویسی چگہ ہے اور میں پہاں کیشے۔۔۔۔ ماحول سے ماپوس
ہونی زپور حود کو کسی کی فید میں دنکھ کر شسک اتھی۔ حجاب اتھی تھی شر پر تھا مگر
اب وہ ڈھیال ہو گیا تھا جس سے زپور کے نال حجاب سے نکلے ہوے تھے۔ ہمت کرنی زپور
پولی۔
.....Hello
...Somebody is here
Get Me off
زپور کے جتجتے چالنے پر دروازہ کھوال اور وہی ایسان اندر انا جس نے زپور کو کڈب نپ ک یا تھا
۔ جیکہ زپور اس کو دنکھ کر شہم گٹی۔ جس پر وہ ایسان پوال
ادمی کے شرد و سیاٹ انداز پر زپور حو اگے پو لتے لگی تھی حپ ہو گی ۔ جس پر وہ ادمی
انک نظر زپور کو دنکھیا ناہر چال گیا ۔
مجی ٰ
کیا کسی کو بیہ ہے میں کڈب نپ ہو چکی ہوں۔ ساند کسی کو تھی پہیں ۔۔۔۔ ٹی پو
کن
عالیہ کے ساتھ چانے واال تھا ۔ جیکہ ساہ۔۔۔ سب کا سوجٹی زپور کی ا یں ساہ کے نام
ھ
پر یم ہوی۔
اپ کہاں ہو ساہ۔۔۔۔ مچھے ڈر لگ رہا ہے ۔ ساہ کو ناد کرنی زپور کی انکھوں سے رم چھم
شروع ہوی۔ ناہر پڑھتے اندھیرے نے زپور کو فکرات میں گ ھیرلیا۔ جس سے زپور کی
شسکیوں میں اضافہ ہوا۔
مما۔۔۔۔ لیوں نے خرکت کی مگر اواز چلق سے نا نکلی بب ہی دونارہ سے دروازہ کھوال اس
ایسان کے ساتھ بییر اندر انا۔ جس پر زپور چاموش نظروں سے اس انے والے ایسان کو
دنکھتے لگی جس سے وہ پہلی نار دنکھ رہی تھی ۔
مسکرانے ہونے بییر نے کہا اور ابٹی بی نٹ اوپر کرنا زپور کے ناس ناوں پر بیٹھا اس کی
طرف چھکیا پوال۔
?Why
زپور کے سوال پوچھتے پر بییر مکرر ہیسی ہیس دنا تھر انکھوں سپظاب نت النے پوال۔
"اگر یم پہیں چاہٹی کہ میرا وہ روپ دنکھو حو اج نک کسی نے پہیں دنکھا پو اس ایسان
کے اندر انے سے پہلے مچھے پہاں سے لے چاو"
نعٹی یہ وہی ایسان ہے۔ حو ساہ کا مچرم ہے۔ نانے نانے حوڑنی زپور ابٹی سوحو میں گم تھی
جس میں چلل بییر کے پو لتے سے پڑا۔
...Tell me girl
?What
بییر نے ا بتے بتچھے کھڑے ادمی کی طرف اسارہ کرنے ہوے کہا جس پر زپور نے اس
ادمی کی طرف دنکھا۔ تھر بییر کی طرف مسکرا کر پولی۔ جس میں طیز سامل تھا۔
زپور نے کہتے ساتھ ہی تھوکا۔ جس پر بییر کو غصہ اور فورا سے اتھیا زپور کے ب نٹ میں
ابیا ناوں مارنے لگا۔
Even you .... Turned my.. Life ... Into hell. I will
never call shah.... For your dirty sake
اااااا۔۔۔
جس پر بییر نے انک زور سے ناوں زپور کے ب نٹ پر مارا جس پر زپور کو لگا اس کی
یسلیاں پوٹ گٹی ہوں۔ حون کی سمیل اور درد کرنا جسم زپور پر نے ہوشی طاری کر رہا تھا۔
زپور کو ایسا لگ رہا تھا کہ جیشے اس کے اندر سے کوی چان نکل رہا ہو۔ اس سے پہلے زپور
نے ہوشی اس نے پولیس ساپرن کی اواز سٹی۔ جس پر زپور سیدھی ہونی درد سے کہرا گٹی
۔ جیکہ بییر اور اسکا ساتھی فورا سے بیسیر وہاں سے نکلے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Tin faster.........
کار میں بیٹ ھے داود نے کہا جس پر ین نے سییڈ تیز کرنے ہونے کار چالئ۔
کال پر کمسیر مارک سے نات کرنے ہوے داود نے انک نظر ب نب کی طرف دنکھا جہاں
نل نل کار زپور کی بیائ ہوی لوکیسن کی طرف چا رہی تھی ۔ نے جیٹی ،غصہ اور نے یسی
مچسوس کرنا داود ا بتے نالوں میں ہاتھ ت ھیر گیا۔
بییر اگر یم نے زپور کے ساتھ کچھ تھی کیا پو میں ٹمہاری یسلیں ب یاہ کر دوں گا۔ دل ہی
دل میں کہتے ساتھ ہی داود انے والی کال کی طرف میوجہ ہوا حو عالم کی تھی۔
ڈنڈ۔۔۔
زپور تھیک ہوں گی۔ ہمت کرو۔ میری مارک سے نات ہوئ ہے۔ عالم کی نات سن کر
داود نے حود کو کم یوز کیا اور پوال
پہیں ڈنڈ۔۔۔۔ اپ سب کے ناس رہو۔ میں نعد میں نات کرنا ہوں ۔ کہہ کر داود نے
کال کٹ کر دی۔
ویسٹ لیدن کے بتچ پر انے ہی ین نے کار روکی بب ہی وہاں لیدن پولیس کا سکواڈ انا۔
جس کو کسمیرمارک نے پرب نب دنا اور سب نے warehouseکی طرف مارچ شروع
کیا۔
پولیس کے انے سے کام کرنے ہوے وہاں موحودہ سب لوگ ہڑپڑا گتے اور تھاگ
نکلے۔ جیکہ داود کے اسارہ پر کمسیر نے ساپرن ان کیا جس سے اندر چھتے سب ناہر نکل
انے۔ پولیس کے اقسران سب افراد کو گرفیار کرکے وین میں ڈا لتے لگی۔ جیکہ ین کی
نظریں بییر کو اور داود کی نےناب نظریں زپور کو نالش کر رہی تھی ۔
Sir؟؟؟
ین کے اسارے پر داود نے بییر کو دنکھ حو داود کو ا بتے سا متے دنکھ کر تھا گتے لگا مگر داود
نے انک ہی جست میں اس نک رسائ کی انک زور کا مکا بییر کو مارا حو وہ پرداست نا کر
سکا اور لہرا کر بتچے گر گیا۔ جس کے اوپر داود انا اور بییر کا گربیان نکڑنے پوال۔
?Where is zabour
...You
داود نے انک زور سے مکا بییر کے ناک پر مارا جس سے بییر کی ناک سے حون نکلتے لگا۔
بییر کی نات پر داود فورا سے اتھا اور انک چھیکے سے بییر کو اتھانے ہونے اس کو ین کی
طرف دھ پکال۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 597 of 879
URDU NOVEL BANK
.Tin make sure that commissioner will handle it
And keeps him separate. I'll see him after that
I'll do sir
ین کہتے ساتھ ہی بییر کو وہاں سے لے گیا جیکہ داود نے ا بتے فدم اس کمرے کی
طرف کتے جہاں سے بییر نکال تھا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کمرے کے درمیان میں حون سے لت پڑی زپور کو دنکھ کر داود کے فدم روک گتے ۔
...My girl
....Wakeup
....Zabour
ہمت کرنا داود زپور کے ناس گیا اور پوال مگر کوی حواب پہیں ۔۔۔۔
پہیں ۔۔۔
پہیں ۔۔۔۔
زپور۔۔۔
پہیں ۔۔۔
...Look at me zabour
زپور کی گال پر ہاتھ رکھتے داود نے کہا مگر کوی حواب نا د بتے پر داود نے زپور کو اتھانا اور
warehouseسے تھا گتے ہونے نکال۔
ین داود کی ناہوں میں زپور کو دنکھیا فورا سے کار سیارٹ کر گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
زپور کو اٹمرجیسی میں لے چانا گیا ۔ بب ہی وہاں مصطفی حو کسی کے بیانے پر اٹمرجیسی
کی طرف ندحواس سے انا داود کو کو دنکھ کر چلدی سے اس کی طرف پڑھا۔ داود کے
ی ھ گ ح طص م
کیڑوں پر لگا حون نے چال سا داود فی کے گرد ظرے کی ٹی بجا گیا۔
ن مصط ٰ ن مصط ٰ
داود۔۔۔ فی کے النے پر داود نے شر اتھا کر فی کو د کھا اور فورا سے اس کے
گلے لگ گیا۔
انککل۔۔۔ ززپور۔۔۔
ٰ
کیا ہوا ہے زپور کو داود ۔ مصطفی نے داود سے پوچھا جس پر وہ ان سے الگ ہونا مٹمانے
لگا
?Sir
ین کے نالنے پر داود نے شر اتھا کر ین کو دنکھا جیکہ ین ا بتے شر کی چالت دنکھ کر
ربجیدہ ہوا۔ حو شر بیک سییک سے بیار رہیا تھا ۔ لیدن کا مییر انک کامیاب ساب پکاپریسٹ
اج ا بتے ندچال میں تھا ۔ داود کی سوالیہ نظروں سے دنکھتے پر ین نے کہا
ین کی نات پر داود نے شر ہالنا اور اٹمرجیسی کی طرف نظر کی بب ہمت کرنے ہونے
ین نے داود کے کیدھے پر ہاتھ رکھا اور پوال۔
سوری کیوں انکل مچھے بیابیں۔۔ حب زپور تھیک ہے پو سوری اور مگر کیوں۔ مشپعل
ہونے داود نے پوچھا ۔
مص ط ٰ ن ھ ت ک مصط ٰ
کیونکہ زپور کا مسکربج ہوگیا ہے۔ فی کے ہتے پر داود نے ٹی ا ھوں سے فی
ک
کو دنکھا جیشے کہہ رہا ہو کیشے۔۔۔۔
....Don't
کہتے ساتھ ہی داود ا لتے فدم لیتے لگا جیکہ انکھوں میں حون اپر رہا تھا ۔ ا بتے ہوبیوں پر
انگلی جس پر زپور کا حون لگا ہوا تھا ر ک ھے ا لیتے فدم لییا داود انک نظر اٹمرجیسی کو دنکھ کر
ہشییال سے چال گیا ین نے داود کی تیروی کی۔
ہیلو عالم۔۔۔۔
وہ تھیک ہے عالم۔ معمولی سے حوبیں ابیں ہیں ۔ اتھی داود اس کو میرے ناس لے کر
ٰ
انا ہے۔ مصطفی نے اضل بیا چھیا کر کہا۔
ٰ
ہم ارہے ہیں اتھی۔ عالم نے کہتے ساتھ کال کانی۔ جیکہ مصطفی تھک کر داود والی چگہ
بیٹھ گیا۔
الہی ناک۔۔۔۔ میری زپور کو صخت کامل غظا کریں۔ وہ معصوم چابٹی تھی پہیں کہ اس
کی کوکھ تھرنے سے پہلے ہی اخڑ گٹی ہے۔ اور داود ۔۔۔ میرے موال اس کو صیر دیں۔
وہ حو اب نک لڑنا انا ہے اس کو مزند ہمت د بیا۔۔۔
...Sir
.Yes
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سیاٹ سے انداز میں داود نے کمرے میں ا بتے فدم ر ک ھے جس پر ین نے دروازہ بید کر
دنا۔ داود چاموشی سے دپوار کے ساتھ لگ کر بیٹ ھے ہونے بییر کو دنکھتے لگا۔ حو ین کی مار
سے بجال پڑا ہوا تھا ۔
داود کی انکھوں میں حون اپر انا تھر حب بییر نے ا بتے سوپز انارے بب داود پوال۔
داود کے پو لتے پر بییر نے ا بتے ہاتھ اوپر کتے۔ بب داود ازبت سے مسکرا دنا۔
داود کے کہتے پر ین فورا سے اندر انا جیکہ اس کے ساتھ انے گوست حور ایسان کو دنکھ
ت ھ کن
کر بییر کی ا یں دہست سے ھٹ گی۔
کہتے ساتھ ہی داود نے پرنگر دنانا اور سوٹ کی اواز سانلیسر لگے ہونے گوبج نا سکی ج یکہ بییر
جتجیا دور سے نے چال ہونا بتچے گر گیا۔
داود کے اسارے پر وہ ادم حور ین نے بییر پر چھوڑے اور بییر کی اوازوں کو پرداست کرنا
وہاں سے چال گیا ۔
اااااااا۔۔۔۔
اااا۔۔۔۔
زبیورررر۔۔۔۔
میں ٹمہارے فانل پہیں تھا ۔۔۔ مگر ٹمہاری معصومنت نے مچھے ٹمہارا دپوایہ کر دنا اور یہ
دل ٹمہاری ٹمیا کرنے لگا۔۔۔۔ مگر میں ابٹی ناور رکھتے کے ناوحود تھی یم کو اس مکرر ایسان
سے بجا پہیں سکا۔۔۔۔ مچھے ۔۔۔ معاف۔۔۔ کر د بیا۔ میرا بحہ۔۔۔ داود سدت سے رو دنا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
لیدن میں صتح کی زرحیزی تھیلی اج سورج پورے اب و ناب سے چمک رہا تھا ا یشے میں
سی نٹ میری ہشییال کے فورتھ فلور پر سیسل روم میں زپور ہشییال کے گاو میں جس
کے انک ہاتھ پر ڈربپ لگی ہونی تھی جیکہ دوشری طرف پرس زپور کی ہارٹ ب نٹ ج یک کر
رہی۔ کل رات زپور کے سارے بیسٹ کلیر اے۔ مصطفی کو حو چدشہ تھا وہ دور ہوگیا۔
کہا کہ زپور کا انکسڈب نٹ ہوا ہے اب وہ تھ یک ہے۔ جس پر زوتیرا اور زاونار کو زپور کے
تھیک ہونے کی یسلی عال یان نے ونڈپو کال کرکے کروای تھی ۔
ٰ
پرس کے چانے نعد مجیٹی کمرے یں انا اور انک ظر زپور کو د کھ کر اس کی ری پورٹ
ن ن م
ٰ ٰ ٰ
جیک کی۔ بب وہاں مجیٹی کے سنییر ڈاکیر انے۔ جس پر مجیٹی الرٹ ہوا۔ مجیٹی کے
پرنفیگ د بتے کے نعد سنییر ڈاکیر چال گیا۔
کب نک زپور کو نے ہوش رکھیا ہے۔ زپور کو دنکھتے ہونے عالیہ نے پوچھا جس کو کل
رات سے نے ہوش رکھا گیا نا کہ اس کی پوری مابییرنگ ہو سکے۔
ٰ
ساند اج سام نک۔۔۔ مجیٹی نے کہتے ساتھ رخ سابیڈ کی چابب بتے بییل کی طرف کیا۔
ت ممہ
م ان ساء ہللا حیر ہوگی اگے ھی ۔
ک ک ن مجی ٰ
ایساء ہللا ۔ کہہ کر ٹی عالیہ کا النا ناسیہ پوکس سے ناہر لتے لگا۔ ل سے نے ارام
م کن م ن مجی ٰ
ٹی حو اب گرے پر ک سوٹ یں ھرے نالوں یں عالیہ کو نے چد بیارا لگا۔
مجی ٰ کن مجی ٰ
او عالیہ ۔۔۔ اپہماک سے ٹی کو د ھتے ہونے عالیہ کو ٹی نے نکارا جس پر عالیہ
مسکرا کر اس کے ساتھ بیٹھ کر ناسیہ کرنے لگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اپ اا گتے۔۔۔ کیسی رہی اپ کی مپییگ۔ ایسو میں تھری اواز میں یسرا نے پوچھا ۔ وہ
سوہر تھا ۔ ابٹی بیوی کی پڑپ چان گیا تھا حو زپور کے پہاں سے چانے کے نعد اس کی
کمی مچسوس کرنے یسرا نے چھیلی تھی۔ تھر ناپوت میں اخری کیل زپور کے انکسڈب نٹ
ٹیب
نے لگانا۔ جس کی حیر سن کر یسرا ا بتے حواس گواہ ھی۔
یسرا پہاں ابیں۔۔۔ جیام نے یسرا کو ا بتے ناس نالنا جس پر یسرا جیام کی نازوں میں ائ۔
یسرا کو تھا متے ہونے جیام پولے۔
زپور تھیک ہے اب یسرا۔ اگر یم چاہو پو میں ٹمہیں وہاں لے چاو گا۔ ابیا کہیا تھا کہ یسرا
ابیا شر جیام کے سیتے پر ر ک ھے رونے لگ گٹی۔
میں ۔۔۔ پہت ۔۔۔ پری۔۔۔ ماں۔۔۔ ہوں۔ بیتے ۔۔۔ کی ۔۔۔چاہ میں ۔۔۔ بیٹی ۔۔۔
کو۔۔۔ تھول۔۔۔ گٹی ۔۔۔ مچھے ۔۔۔ معاف۔۔۔ کر دیں جیام۔۔۔ میری ۔۔۔ بیٹی سے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 612 of 879
URDU NOVEL BANK
مال دیں۔ ماں کی ممیا پڑپ گی جیکہ ناپ اس پر بیار ہوا کہ چلو دپر سے شہی یسرا کو بیٹی
کی فدر ہوی۔
جیام میں ابٹی بیٹی کا اسپفیال پہت ا چھے سے کروں گئ۔ ا بتے ایسو ضاف کرنے یسرا
نے کہا جس پر جیام مسکرا گتے۔
جی۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کن
سیل کے بجتے پر عالیان نے ا بتے ا یں ھولی۔
ک ھ
اووو اچھا۔
اور اس کمرے کو اب میں ٹمہارے وحود سے اناد کرنا چاہ یا ہوں۔ چذب کے عالم میں
عالیان پوال جس پر زوتیرا حپ ہوی جس کو عالیان نے مچسوس کیا اور مسکرا کر پوال۔
حب ٹمہاری دندا کی سادی ہوچاے پو وہ لیدن میں رہے گی ۔ یم ان کو ناد نا کرو۔ حب
ٹمہارا دل چاہے ابٹی دندا سے مل لییا۔ اس لتے میں نے سوچا کہ یم کو پہاں لے اور یم
پر ابٹی مہر لگا کر۔۔۔ کیا کہٹی ہو یم۔؟؟؟
زوتیرا حپ ہی رہی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سام میں زپور کو تھوڑا تھوڑا ہوش انا۔ ابٹی انکھوں کو چھ پکانی زپور نے البٹ کی وجہ سے
ت ھ کن
ا یں دونار بید کی۔۔۔ حو پرس زپور کو ابییڈ کر رہی ھی زپور کے خرکت کرنے پر فورا سے
ڈاکیر مصطفی کو پوال الئ۔
ن
زپور۔۔۔۔ مصطفی کے نالنے پر زپور نے ا یں ھولی۔
ک ھ ک
چا۔۔۔حو۔ شسا۔۔۔ہ
وہ تھیک ہے زپور۔ یم بیاو کہی درد پو پہیں ہو رہا۔ جس پر زپور ابیا شر نا میں ہال گٹی ۔
گڈ۔۔۔ میری پہادر بخی۔ مصطفی مسکرانے ہونے زپور کا ماتھا حوم گیا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
?Sir
انارٹمنٹ میں گالس وال کے ناس کھڑے داود کو ین نے نکارا حو ہاتھ میں داود کو سیل
لتے کھڑا ہے ۔
.Yes tin
ین کے سیل اگے کرنے پر داود نے سیل کو کان سے لگانا مگر چاموش رہا۔ ج یکہ
مصطفی پو لتے لگا۔
اس نے پوچھا کہ اسکا ساہ کیسا ہے اور کدھر ہے ۔ مصطفی کے نات پر داود ابٹی انکھوں
کو موند گیا ۔
اب پظار کر رہی ہے وہ ٹمہارا ۔۔۔۔۔ اچاو۔ مل لو اس سے ناکہ یم دوپوں سکون میں رہو۔
طص م ممہم
مم داود پوال۔ جس کو داود کے انے کا ما بتے فی مسکرا گیا۔
طص م
میں اب پظار کر رہا ہوں۔ کہتے ساتھ ہی فی نے کال کاٹ دی۔ پوں پوں پوں کی اواز
پر داود نے سیل اچھال کر تھییک دنا حو صوفے پر گرا۔
بییک ہونے داود نے کہا اور بیا ین کا حواب ستے ا بتے کمرے میں چال گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میری بخی۔۔۔
مما۔۔۔
س
کال کے بید ہونے پر عانلہ نے زپور کو سمچھانا جس پر زپور ھٹی ا بتے ساہ کی می پظر رہی
مچ
زپور کو بین کے نعد ہشییال سے ڈشجارج کرکے افیدی ہاوس سفٹ کیا گیا۔۔اس عرصے
میں زپور کی ہر انک جس ساہ کی اہٹ میں لگی رہی مگر وہ پو جیشے اب تھول گیا تھا ۔ زپور
کے زچم تھی تھرنے لگ گتے تھے اب۔ مصطفی کے بیانے پر زپور حونکی کہ اس کو
کون ہشییال لے کر انا جیکہ زپور ا بتے جسم کے چالی ین کو مچسوس کرنی رو دی۔ ساند ساہ
اشی لتے دور ہو گیا کہ میں اس کی امابت نا سمٹ ھال نا سکی۔ جیکہ زپور حود ا بتے اندر نلٹی
ب
چان سے نےحیر تھی۔ افیدی ہاوس میں بتے ا بتے کمرے میں یٹھی زپور سا متے دنکھ رہی
تھی کہ دروازہ پوک ہوا۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 618 of 879
URDU NOVEL BANK
...Yes
ابیا کو تھولوں کے ساتھ اندر انا دنکھ کر زپور مسکرا دی اور اتھ کر بیٹھ گی۔۔جس پر زپور
نے ابیا کے دنے تھولوں کو نکڑا اور انکی حوسیو مچسوس کی۔
Where.... Ana
In manshester ma'am
میڈ کے کافی رکھ کر چانے پر زپور نے ابیا کو کہا جس پر کافی لیٹی ابیا بیتے لگی۔
جس پر ابیا کوئ حواب نا دے نائ جیکہ زپور ابیا کی چاموشی پر لب تھتچ گئ۔ ابیا کے
سیل رنگ ہونے پر ابیا نے ین کی کال کٹ اور ابیا بیگ لیٹی پولی۔
I'll be Ana
مدھم اواز میں زپور نے کہا جس پر ابیا مسکرا کے چلی گٹی ۔ جیکہ زپور کی انکھوں سے
ایسوؤں کا بید پونا۔۔۔ تھولوں میں لگے کٹمرا سے داود نے رونی زپور کو دنکھا اور واین کا
گالس ا بتے ہاتھ میں پوڑ دنا۔
کیوں میری وجہ سے حود کو ازبت دے رہی ہو یم۔۔۔ کیوں زپور۔ ا بتے ہاتھ سے نکلتے
حون کو دنکھتے ہوے داود نے حود سے کہا جیکہ دوشری طرف زپور کی شسکیاں عروج پر
تھی۔
شساہ۔۔۔۔
لیدن کے افیدی ہاوس میں ساہ کو ناد کرنی شسکٹی ہوی زپور ج یکہ دوشری طرف مابچسیر
کے king steert townhouseکے سو بٹ میں زپور کو شسکیا دنکھ کر داود
نے ابیا شر صوفہ سے شر لگانا اور ا بتے درد کو ایسوؤں کا راسیہ دنا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چاحو۔۔۔ تھرانی اواز میں زپور نے مصطفی کو نکارا حو ابٹی سیڈی میں بییر ورک کر رہا تھا۔
زپور کے نالنے پر مصطفی نے شر اتھا کر زپور کو دنکھا۔ حو انکھوں میں ٹمی لتے بیلے
جہرے اور کمزور جسامت میں التجائ نظروں سے ا بتے چاحو کو دنکھ رہی تھی۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 623 of 879
URDU NOVEL BANK
چاحو چانے دیں نا۔ زپور نے کہا جس پر مصطفی بییر ورک روکیا زپور کے سا متے انے اس
کو ناہوں کے گ ھیرے میں لے گیا۔ تھر سمچھانے والے انداز میں پوال۔
زپور اپ پو پہادر ہو بچے۔۔۔ تھر نار نار مچھ سے کیوں کہہ رہی ہو حو میں چاہ کر پورا پہیں
کر سکیا۔ مصطفی کی نات پر زپور شسک اتھی ۔
چاحو۔۔۔ میں ۔۔۔ مر۔۔۔ رہی۔۔۔ ساہ۔۔ کے۔۔ بیا۔۔۔ دو ماہ۔۔۔ سے۔۔۔ میں ۔۔۔
نے ۔۔۔ نا۔۔۔ ساہ۔۔۔ کو۔۔۔ دنکھا۔۔۔ نا۔۔۔ سیا۔ کیوں۔۔۔ پڑنا ۔۔۔ رہا۔۔۔ ہے۔۔۔
وہ۔۔۔ مچھے ۔
ج م ط ص م
زپور ادھر دنکھو میری طرف ۔۔۔ فی نے زپور کی ازبت چسوس کرنے اس کا ہرہ
سا متے کیا ۔ حو تھیگی انکھوں سے ا بتے چاحو کو دنکھ رہی تھی ۔
اس نے کہا ہے وہ اتھی اس چالت میں پہیں کہ ٹمہارے سا متے آا سکیں۔ اس کو
ب ت ن چم ک ن یج مچ س
ھو بچے۔ ٹی ٹمہاری ل پف ھے گھا ل کرنی ہے اس کی ھی ا ٹی ہی کر رہی ہے۔
چاحو۔۔۔ ہماری نکل پف اور ازبت انک شہی ہے۔ مچھے اس کے ناس چانے دیں ۔ میں
سمنت لوں گی ا بتے ساہ کو۔ اپ نے کہا تھا ا بتے سٹمسیر کے بییرز دو۔ میں نے دنے۔
اب پو رزلٹ تھی اگیا ہے۔ وہ پہیں انا۔۔۔۔ مچھے چانے دیں۔۔۔ میں کر لو گٹی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 624 of 879
URDU NOVEL BANK
سب۔۔۔ میرے جسم میں چان پہیں ہے ساہ کے بیا۔۔۔ نلیز چاحو ۔۔۔ میرا صیر جٹم ہو
رہا ہے۔
زپور۔۔۔ رونی زپور کو حپ کروانے کے لتے مصطفی کچھ پولیا۔ زپور مصطفی کے اگے ہاتھ
حوڑ گٹی ۔ جس پر مصطفی تھما جیکہ دروازے کے ناس کھڑا عالیان مصطفی کی نے یسی
مچسوس کرنے لگا حو داود کے وعدہ کا نابید تھا۔
چاحو میرے حوڑے۔۔ہاتھ۔ دنکھ لیں ۔۔۔ مچھے چانے دو۔۔۔ میری ۔۔۔ سایشیں۔۔۔
ساہ۔۔ کے۔۔ بیا۔۔۔ کم ہو رہی ہیں ۔ میں ۔۔۔ میں ۔۔۔۔ زپور نے اب یا ڈو بیہ کیدھے
ل ط ص م
سے انارنے فی کے سا متے کرنے گی بب عالیان فورا سے اگے انا وہ ڈو بیہ زپور
کے گرد تھیال گیا۔ انک ایسو مصطفی کی انکھ سے گرا۔۔۔ جیکہ زپور ڈو بیہ سمٹھا لتے رو
دی۔
انکل اپ تھائ کے وعدے کے نابید ہیں میں پہیں ۔۔۔۔ میں دندا کو تھائ کے ناس
لے کر چا رہا ہوں۔۔۔۔ عالیان نے کہتے ساتھ ہی زپور کو ہاتھ نکڑا اور سیڈی سے ناہر چال
گیا ۔ جیکہ مصطفی نے انک لمٹی سایس لی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دندا یہ نانی نی لو۔ عالیان نے نانی کی پونل زپور کو دی جس کے ایسو اب جسک ہو چکے
تھے ۔ ساہ سے ملتے کی حوشی اس کے جہرے پر پہار لے ائ تھی ۔ عالیان کے میہ سے
ا بتے لتے دندا سن کر زپور حونکٹی انکھوں کو چھونا کرنی پونل نکڑنے کی بجاے عالیان کو
غورنے لگی۔
کیا ہوا۔۔۔
کیا مظلب دی۔۔دا۔ عالیان کہتے روکا تھر ا بتے نالوں میں ہاتھ ت ھیرنا شرمیلی ہیسی ہیس
دنا۔
میں زوتیرا سے سادی کرنا چاہیا ہوں ۔ تیزی سے کہیا عالیان حپ ہوا۔ جس سے کار میں
سیانا سا تھیل گیا ۔
ہ ی ھ ک
ہاہاہاہاہاہا ۔۔۔۔ میرے ساہ کا تھائ۔۔۔ عالیان کی گال تجتے ہونے زپور یس دی۔ یہ
ہیسی اج دو ماہ دو ہفتے کے نعد زپور کے وحود کا حصہ بٹی ۔۔۔۔
تھاتھی۔۔۔۔ گال میں ہونے درد کو عال یان پرداست کرنا جتجا۔۔
جی تھاتھی۔
جی تھاتھی۔
مچھے سے نات کیوں کی۔۔۔ ساہ کو کیوں پہیں بیانا۔۔۔ زپور کے سوال پر عالیان نے
زپور کو دنکھا۔
اپ کے ساتھ ساتھ تھائ کا گھر والوں سے کوئ رانطہ پہیں ہے۔ سب کو بیہ ہے کہ
وہ ابٹی ریسرچ ،پزیس اور مییر سپ میں مصروف ہیں ۔ انک ماہ سے میری تھائ سے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 628 of 879
URDU NOVEL BANK
مالفات پہیں ہوئ ہے پو نات کیشے کرنا۔ اوپر سے ڈنڈ نے کہا ہے کوئ تھائ کو بیگ نا
کریں۔ جیکہ اپ لوگ چلد ہی ناکشیان چا رہے ہو۔ اپ کے چانے سے پہلے میں انکو اشی
لتے بیا رہا ہوں کہ حب میں ناکشیان اؤ پو زوتیرا کے اوپر ا بتے نام کی مہر لگوا کر ہی لیدن
وایس اؤ۔ کیا میں نے علط کیا۔ ساری نات کہہ کر عالیان نے معصومنت سے پوچھا۔
جس پر زپور ابیا شر نا میں ہال گٹی ۔
عالیان نے جیشے نصدپق چاہی جس پر زپور شر ہالنی مسکرا دی۔ عالیان نے کار سیارٹ
کن
کی اور لیدن کی روڈز پر ابٹی BMWتھا گتے لگا۔ جیکہ تھا گتے م پظر د ٹی زپور ساہ کی ال
ھ
نعلفی کی وجہ نالش کرنے لگی۔ مگر کوئ وجہ ہاتھ نا لگی۔ زپور نے ا بتے ہاتھ کو دنکھا حو
ب نٹ پر تھا ۔ تھر سوحو کے کیارے کیکر انا جس پر زپور ب نٹ میں ر ک ھے ا بتے ہاتھ کی
مٹھی بید کر گٹی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
.Yaaa this is
زپور کہا اور ابٹی سنٹ نلنٹ کھولٹی اور من میں انے سوال کو زنان د بتے پولی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جیشے جیشے لفٹ اوپر کو چا رہی تھی زپور کی دھڑکن تیز سے تیز ہونی چارہی تھی ۔ چدسے
میہ کھولے سا متے کھڑے ت ھے ۔ کیا کرو کیا ناکرو۔۔۔ پہت شی سوحو میں گ ھیری زپور
لفٹ کے رو کتے ناہر انی انارٹمنٹ کے دروازے کے ناس گٹی ۔ پو نظر سا متے ڈھلتے سورج
کی طرف گئ بب زپور کا دل ڈوب کر اتھرا۔۔۔ کہی یہ اتھرنا اندھیرا میری زات کو نا نگل
لے۔ یہ ڈوبیا سورج مچھے ڈونا نا دے۔۔۔ ساہ سے ملتے کی پڑپ کہی دور چا سوئ۔ زپور کو
یہ وسوسے الحق کہ کہی ساہ زپور کو دنکھ کر میہ نا موڑ لے نا غصے میں انا زپور کو چھوڑ نا
دے۔ کیونکہ ساہ کو حب سے زپور کے مسکربج کا بیہ چال تھا وہ زپور سے النعلق رہا۔ زپور
ک پ عل ن مچ پ س
ہی ھی کہ ساہ کی ال فی کی وجہ زپور کی گود کا چالی ہونا پو ہیں ہی۔۔۔۔
اگر ساہ۔۔۔ نے۔۔مچھے اس نات ۔۔۔ پر۔۔۔ چھوڑ دنا۔۔ پو۔ پہیں ۔۔۔ پہیں ۔۔ میں
پہیں ملوں گٹی ساہ سے۔۔۔ زپور ا بتے فدم وایس لیتے لگی۔ مگر اس کو د نکھے بیا گزرا تھی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 631 of 879
URDU NOVEL BANK
پہیں تھا ۔ بب ہی ہمت کرنی زپور نے انارٹمنٹ کے فیگر پربٹ پر ابٹی مڈل فیگر پربٹ پر
رکھ گئ۔ کلک کی اواز سے انارٹمنٹ کا دروازہ کھوال۔ زپور نے ابٹی دھڑکن سمٹھا لتے اندر
فدم ر ک ھے۔
اھسیہ اھسیہ فدم اتھانی زپور اندر ای۔۔ زپور کے فٹ امیریسن سے انارٹمنٹ کی البیس ان
ہونا شروع ہوئ۔ زپور نے ساہ کی نالش میں نظر کی۔ پورے انارٹمنٹ میں چھانا سیانا اس
نات کی یساندہی کر رہا تھا کہ ساہ ادھر پہیں ۔ زپور نے انک نظر پورے انارٹمنٹ کو دنکھ
کن ن
کر کچن کی طرف رخ کیا۔ فربج سے نانی لے کر بیٹی زپور نے حب سیک د کھا پو ا یں
ھ
انل پڑی کیونکہ پورے سییک گیدھے پربیوں سے تھرا پڑا تھا ۔ زپور نے ساہ کی نالش
میں انک اور نظر کی مگر انارٹمنٹ میں چھاے گہرے سیانے نے انک نار تھر سے بیانا کہ
پہاں کوی پہیں ۔ بب زپور نے ا بتے کیدھے پر ر ک ھے ڈو بتے کو انارا اور اسپین خڑھانی
پرین دھونے لگی۔
کچن ضاف کرکے زپور نے سیڈی روم دنکھا جہاں ساہ کی ڈیسک پر بییرز ہی پڑے ہونے
تھے ۔ ان کو سمٹ کر رکھٹی زپور نے سیڈی کی البٹ اف کرنی ا بتے اور ساہ کے کمرے
کی طرف ائ ۔ حب سے زپور انارٹمنٹ ای تھی زپور کو ابٹی روح نک سکون ملیا مچسوس ہو
ابٹی تیز ہونی سایسوں کو بجال کرنی زپور نے انک لمیا سایس لتے کر دروازہ کھوال۔ اندر چلتے
اے شی کی تھیڈک اور کمرے میں تھیلی ساہ کی حوسیو نے زپور کو دروازے پر کھڑے
بیا دنا تھا کہ اندر ساہ ہے۔ پر اتھی سام نے اندھیرے کو نگال تھی پہیں اور شرسام ہی
ساہ کمرے میں کیوں۔۔۔۔ ؟؟؟ جیکہ کمرے میں اندھیرے کا راج تھا ۔ صرف سابیڈ
لٹمپ چل رہا تھا جس کی مدھم روسٹی پورے کمرے میں تھیلی ہوی تھی۔
کیا کیٹھرین پہاں یہ ساہ کے ساتھ ہے؟؟؟ اس سوچ کے انے دروازے کو نکڑے زپور
کے فدم لڑکھڑاے۔ تھر حود میں ہمت النی زپور آھسیہ آھسیہ فدم لیٹی لنپ کی روسٹی میں
سفر کرنی بیڈ کی ساب یڈ پر ای ۔ جہاں لٹمپ کی روسٹی نے ادھے بیڈ کو مدھم روسن کر رکھا
ساہ۔۔۔
ساہ۔۔۔
ساہ۔۔۔۔
مدھم اواز میں زپور نے ساہ کو نکارا حو بجار کی چدت سے چل رہا تھا ۔ زپور نے ساہ کی
گال ،ما تھے اور ہاتھوں کو ناری ناری چھوا اور سک کی کوئ گتجایش یہ رہی کہ داود عالم
ساہ۔۔۔ بجار کی چالت میں ا بتے ہوش گوا چکے ہیں۔ زپور نے چلدی سے اے۔شی ب ید
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 635 of 879
URDU NOVEL BANK
کرنے نالکونی کی کھڑکی کھولی جس سے ہوا اندر ای۔ کمرے کی البٹ چالنی زپور فورا سے
ساہ کے ناس انی بیڈ پر بیٹھ گٹی ۔
ساہ۔۔ اتھو۔ یہ نانی بیو۔ سابیڈ بییل سے نانی کا گالس لیٹی داود کی گال تھیٹ ھیانے
پولی۔ جس سے داود کو ہلکا ہلکا ہوش انا ۔
ابٹی دھیدلی انکھوں سے داود نے زپور کو حود پر چھکا دنکھا پو ہاتھ پڑھا کر اس کو ا بتے سیتے
سے لگا لیا۔ جیکہ زپور اس پر گالس کے چھلکتے ہونے نانی سے ہڑپڑانی داود کے سیتے سے
لگی۔
مت۔۔۔ دور۔۔۔ چاو۔ پہی۔۔۔ رہوں۔ ۔۔ داود کی مدھم اواز سیٹی زپور تھم گٹی۔ حب دور
پہیں رہ سکتے تھے پو دور کیوں کیا؟؟ ۔ داود سے نعد میں لڑنے کا سوچ کر زپور داود کی
گرفت سے نکلٹی کچن میں ای۔۔
تھیڈے نانی کو ناول میں لیٹی ساتھ رومال لے کر دونارہ کمرے میں گٹی جہاں اب داود
سیدھا لییا ہوا تھا ۔ نلیکنٹ داود پر دے کر زپور داود کے شرہانے بیٹھ کر تھیڈے نانی کی
بییاں بیا بیا کر داود کے ما تھے پر رکھتے لگی۔ ادھے گھیتے کے نعد حب داود کا بٹمیربچر
گرم دودھ کے ساتھ پرنڈ کی سالیس پر بی نٹ تیڑ لگا کر پرے میں رکھٹی زپور دونارہ کمرے
میں چلی گٹی جہاں اب داود عالم ساہ پورا نلییکٹ انارے ہوے تھا ۔زپور نے داود کو دنکھ
کر ابیا شر نا میں ہالنی پرے کو سابیڈ پر رکھ گی۔
ساہ۔۔۔
ساہ۔ اتھو یہ دودھ نی لو۔ مدھم اواز میں زپور نے داود کو نکارا حو ابٹی موندئ انکھوں کو
دونارہ سے کھول کر زپور کو دنکھتے لگا۔۔۔ اس سے پہلے داود تھر سے زپور کو حود سے لگانا
زپور بتچھے کو ہو گٹی ۔
اتھیں ساہ۔ داود کی سابیڈ پر رکھی پرے اتھانی زپور نے انک نار تھر سے کہا جس پر داود
انکھوں کو بید کرنا میہ بیا گیا۔
دودھ بیتے کے نعد زپور نے دوائ تھی کھالئ جس کو کھا کر داود کو زپور نے لییا دنا۔
عیودگی میں چانا داود زپور کے لمس کو مچسوس کرنا سو گیا۔ جیکہ زپور پرے وایس لیتے ناہر
انی۔ کچن کا رخ کر گٹی ارادہ اب ین کی کالس لیتے کا تھا ۔ حو ا بتے شر کی ط پعنت
سے وافف ہونے ہونے کہی گھوم رہا تھا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
زپور کے غصے میں پو چھے گتے سوال پر ین چاموش ہوا۔۔حو اج ابیا کے ساتھ گھومتے نکال
تھا ۔ زپور کے سوال پر ین نے کہا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 638 of 879
URDU NOVEL BANK
Ma'am I'm in beach with Ana. Sir gives me leave
for today
ین کی نات پر زپور کو غصہ انا۔ تھر ما تھے پر نل النی زپور پولی۔
And did you know that your sir have been suffer
with fever
زپور کی نات سن کر ا بتے سیتے کو حومٹی ابیا کو ین نے دور کیا حو ین کو دنکھتے لگی۔ حو
اب پریسان سا لگا ابیا کو۔
ین کے سوال پر ابیا چلدی سے اتھٹی سامان سمپیتے لگی حو بتچ کی حییر پر ابیا نے رکھا ہوا
تھا ۔ رات کے ہونے سے بتچ پر رش تھی کم تھا جسکا فاندہ ین اور ابیا دل کھول کر اتھا
حب زپور کو اجساس ہوا کہ ین ابیا کے ساتھ ہے اور ساہ نے حود چانے کو کہا تھا ین
کو بب ہی شرمیدہ ہونے زپور نے کہا۔
I knew it. What she is saying I feel that she is mad
at you but why
ابیا کی نات پر ین نے ا بتے نالوں میں ہاتھ ت ھیرا۔ شر داود کو اکیال چھوڑ انے پر ین
شرمیدہ تھا اور پہی شرمیدگی اس کے لہچے میں پولی
???How
....May be
ین نے کہا اور ا بتے سیل کو دنکھتے لگا جہاں پر داود کی چابب سے کوئ کال،ای م یل نا
مشتج پہیں تھا ۔ ابیا ین کی فکرمیدی پر پولی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Hello
Hy
Hi
کیا۔۔۔۔ انک جتخ ٹما اواز سییکر سے اتھری جس پر عالیان کھلکھال کر ہیس دنا۔
اپ نے کیا نات کی دندا سے۔۔۔ زوتیرا کی پریسانی میں ڈونی اواز سن کر ہیشیا ہوا عالیان
کار کو سابیڈ پر روکیا پوال۔
اور ہم میں کیا ہے عالیان ساہ۔ زوتیرا کے فورا پو لتے پر عالیان حپ ہوا جیکہ زوتیرا دندا کو
بیانے پر اب پریسان شی تھی۔ نا چانے وہ کیا سوچ رہی ہوں گی اس نارے میں ۔۔۔۔
"زونی۔۔۔۔ پریسان مت ہو یم۔ یم پر کوئ الزام پہیں انے گا۔ میں ٹمہاری فیلیگز سمچھ
رہا ہوں۔ یس ابیا ہی کہوں گا کہ حب میری فٹملی یم سے میرے لتے سوال کریں ٹمہارا
حواب میرے حق میں ہو۔ دندا کو بیانا ہے ناکہ وہ نات کو سمٹھال سکے۔ ٹمہاری عزت
مچھے پہت عزپز ہے۔ نقین کرو میرا۔"
وایس اپ پر نلیو نک کے انے ہی عالیان سمچھ گیا کہ زوتیرا میسج پڑھ چکی ہے مگر بچھلے
دو ماہ کی طرح سے وہ اب تھی حواب پہیں دے گی۔ زوتیرا کے اس گرپز نے عالیان
کے دل میں اسکا احیرام پڑھا دنا تھا۔ عالیان نے کار سیارٹ کی اور لیدن کی ت ھیڑ کا
حصہ ین گیا۔
جیکہ ناکشیان میں افیدی ہاوس کے الن میں صتح کی واک کرنی زوتیرا عالیان کے میسج
ھ کن
پڑھتے ہی اسمان کو د ٹی پولی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ین کی کال کٹ کرکے زپور نے سیل کاوتیر پر رکھتے ہی ساہ کے لتے کچھ ہلکا بیانے کو
سوجٹی کچن کے کپین کھو لتے لگی۔ تھال ہو الرا کا جس نے ناکشیانی سیور سے گروشری
کی بب ہی زپور کو دلیہ کا انک بیکٹ نظر انا۔ جس کو بیانے کا سوجٹی زپور بیکٹ نکال کر
کپین بید کرنی دلیہ بیانے لگی۔ حود کے لتے تھی کھانے کو بیانے لگی۔
انک گھیتے کے نعد زپور نے ساہ کے لتے دلیہ اور حود کے لتے چکن حیز سیڈوچ بیانا اور
نلییر کرنی کمرے میں چلی گٹی ۔
دروازہ کھول کر حب زپور نے کمرے میں فدم رکھا بب داود یشنیہ یشنیہ ہوے پڑا اور
نلییکٹ اپرا ہوا تھا ۔ رات کا اندھیرا لیدن پر ا بتے پر تھیالنا ہوا تھیل رہا تھا جس سے اس
ساہ ۔۔۔ اتھیں۔ زپور نے ساہ کے ناس انے نلییکٹ کو یہ کرنے ہونے کہا۔ مگر ساہ
ضاحب کروٹ لیتے دوشری طرف رخ کر گتے ۔ جس پر زپور زچ ہونی ساہ کے نازو کو
نکڑنے اس کو اتھا گٹی ۔ جس سے داود انکھوں کو کھول یا بید کرنا پوال۔
داود کے غصے تھری اواز سن کر زپور نے اس کو نظر انداز کیا اک غوری داود پر ڈال کر
زپور نے داود کی نانگیں سیدھی کرنی بیڈ سے انار دی۔ اب داود بیڈ پر نانگیں ل پکاے بیٹھا
ہوا تھا اور انکھوں کو پورا کھولے زپور کو دنکھتے لگا۔ حو داود کو بیٹھا کر اب پرے سے دلیہ
کا ناول اتھا رہی تھی ۔
ناول لے کر حب زپور داود کے سا متے ای بب گرین انکھوں کا نصادم پروان انکھوں والی
سے ہوا۔ داود نے انک گہری نظر زپور پر ڈالی حو بیلی رنگت میں انکھوں کے گرد چلفے لتے
ہلکے پروان سوٹ میں پہلے سے کمزور لگی۔ حود کو اپہماک سے دنکھتے ساہ کو زپور نے انک
لمیا سایس لیا اور دلیہ میں چمچ ڈال کر اس کو دلیہ سے تھرنی داود کے میہ کے اگے کر
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 647 of 879
URDU NOVEL BANK
گی۔ جس پر داود نے شرافت سے میہ کھوال زپور نے چمچ میہ کے اندر کیا دلیہ کا ذانقہ داود
کو یشید پہیں انا جسکا اندازہ زپور داود کے جہرے کے ند لتے زاوپوں سے لگا چکی تھی۔ حب
داود نے زپور کی طرف دنکھا بب زپور نے داود کو انک زپردست غوری سے پوازہ جس سے
داود اچھا بحہ بییا دلیہ ارام سے ا بتے چلق سے بتچے انار گیا۔
زپور نے داود کو پورا ناول کھالنا حو داود نے زپور کو دنکھتے ہونے کھانا جیکہ زپور نے ابٹی پوجہ
دلیہ پر رکھی۔ حب داود نے دلیہ کھا لیا بب زپور نے داود کا میہ ضاف کرنے ہونے اس
کو دنکھا حو ابٹی گرین انکھوں میں بیار لتے زپور کو ہی دنکھ رہا تھا ۔ جس پر داود کا میہ
ضاف کرنی زپور کا ہاتھ تھما۔
داود نے زپور کی کمر میں ہاتھ ڈال کر اس کو ا بتے ناس کیا جیکہ انکھوں نے ناطہ نا پوڑا۔
ہاتھ کی خرکت کمر سے گردن کی طرف ہونی مچسوس کرنی زپور بتچھے کو ہونی داود کا حصار
پوڑ گی۔ حود کو سمٹھالٹی زپور نے داود کو دنکھا حو شر چھکا کر بیٹھا ہوا تھا۔
اپ پہا لو اب۔ زپور نے مدھم اواز میں کہا جس پر داود نے شر اتھا کر زپور کو دنکھا ج یکہ
زپور داود کے دنکھتے کو نظر انداز کرنی ابٹی چکن حیز سیڈوچ لیٹی سا متے ر ک ھے صوفے پر بیٹھ
کر کھانے لگی۔ جیکہ داود پہال ہونا زپور کو دنکھتے لگا جس کی ساری پوجہ ا بتے سییڈوچ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 648 of 879
URDU NOVEL BANK
کھانے پر تھی۔ انک تھولی مسکراہٹ داود کے جہرے پر اتھری تھر حود میں سے انی بجار
کی سمیل کو پرداست کرنے ہوے داود اتھا اور ارام ارام سے فدم لییا واش روم میں بید
م
ہوگیا۔ داود کے چانے پر زپور نے انک تھیڈا سایس چھوڑا اور سییڈوچ کمل کرکے پرین
لتے کچن میں چلی گٹی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
زپور مچھے ناول چا ہتے۔۔۔ کمرے میں انے زپور نے ناتھ روم سے داود کی اواز سٹی تھر
ڈریشیگ روم میں چاکر ناول لیٹی ناتھ روم کے ناس ای۔
دو۔ زپور کی اواز پر داود نے ابیا ہاتھ ناہر نکال جس پر زپور نے ناول رکھا مگر ہاتھ کی انگلیاں
داود کے تھیگے ہاتھ سے نکرای۔ جس پر داود نے ابٹی نکڑ مصیوط کرنے زپور کی انگلیاں
ی ھ ک
ا بتے ہاتھ میں لی اور زپور کو تجتے ہونے ناتھ سے اندر لیا اور دروازہ بید کر گیا۔
اس اچانک ہوے چادنے پر زپور سمٹھالٹی ا بتے ہاتھ داود کے کیدھوں پر رکھ گی۔ زپور نے
تھوکھال کر داود کو دنکھا حو ابٹی گرین انکھوں میں چمک لتے زپور کو ہی دنکھ رہا تھا ۔ جس پر
داود نے زپور کے کان میں کہا جس سے زپور نے فورا سے داود کو دنکھا حو زپور کو ہی دنکھ
رہا تھا ۔ دنکھتے ہی دنکھتے داود نے زپور کے نال انک کیدھے پر کرنے زپور کی بیک زپ
کھولی اور شرٹ کو کیدھے سے بتچے کرنے ابیا لمس وہاں چھوڑا۔ زپور نے کہی چاے بیاہ
نا ملتے دنکھ داود کے سیتے سے لگ گٹی ۔ بب ہی داود نے ارام سے زپور کی شرٹ اناری
اور ساور ان کر گیا۔ بٹم گرم نانی کی فوار زپور اور داود پر پرستے لگی۔ جیکہ داود ابٹی ناہوں
میں زپور کو لتے کھڑا رہا ۔
مدہوش لہچے میں کہتے ساتھ ہی داود نے اب یا لمس زپور کی گردن پر چھوڑا جس پر زپور داود
میں مزند سمٹ گی۔۔۔ بب داود نے ساور بید کیا اور زپور کو حود سے الگ کرنا ناتھ روب
اس کو دنا۔ جس پر زپور شرمیال سا مسکرانی ناتھ روب پہن کر ناہر چلی گٹی ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 650 of 879
URDU NOVEL BANK
حب داود کمرے میں انا بب زپور کو دنکھ کر روک گیا۔ کیونکہ زپور نے داود کا گرین کلر
کا ہوڈ پہیا ہوا تھا ا بتے نالوں کو پرش کرنی زپور داود کی موحودگی ناوافف تھی۔ پرش کرکے
ن
حب زپور نلٹی پو سا متے نلیک پروزر پہتے داود کو د ٹی رخ موڑ گی۔۔۔
ھ ک
حود پر داود کی گہری ہونی نظروں کو مچسوس کرنی زپور کیکیا گٹی ۔ تھر بیا رخ مڑے پولی۔
ساہ۔۔۔
مگر کوئ حواب پہیں ۔ بب زپور نے نلٹ کر داود کی نالش میں نظر کی حو کہی پہیں تھا
۔ حب زپور نے بتچے دنکھا پو زپور کی حیرانی کی ابتہا نا رہی کیونکہ داود زپور کے سا متے گٹ ھیوں
گ ھ ت
کے نل شر چھکاے بیٹھا ہوا تھا ۔ جس پر زپور ٹی داود کے سا متے یوں کے ل
ن ھ ٹ م
بیٹھ گی۔
شساہ۔۔۔ زنان نے ساتھ نا دنا ہو جیشے مگر زپور ہمت کرنی داود کو نکار گی۔۔۔مگر داود نے
کن
کوئ حواب نا دنا۔ ساہ کو ا یشے دنکھ کر زپور کی ا یں م ہوی ھر اگے پڑ ٹی داود کے
ھ ت ی ھ
جہرے کو تھامٹی اوپر کر گی۔ انکھوں سے پرسات چارہی تھی جیکہ لیوں پر انک ہی نام۔
ساہ مچھ سے ا یشے بیٹھا پہیں چارہا اتھو۔۔۔ او میرے ساتھ ۔ گٹ ھیوں میں ہونے درد کو
پرداست کرنی زپور اتھی جس پر داود نے فورا عمل کیا۔ زپور نے داود کو بیڈ پر بیٹھا دنا۔
بب ہی داود زپور کا ہڈ اوپر کرنا اس کے ب نٹ پر شر رکھیا ا بتے ہاتھ زپور کی کمر پر ناندھ گیا
دادو کے ا یشے کرنے پر زپور تھم گٹی بب زپور نے ہڈ کے اندر چھتے ہوے داود کو دنکھا
تھر اس کا لمس ا بتے ب نٹ پر مچسوس کرنی یم آنکھوں سے مسکرا دی۔ ہڈ اوپر کرنی داود
کو دنکھتے لگی حو اسکے ب نٹ پر تھ پگا لمس چھوڑ رہا تھا ۔
داود کہتے ساتھ زپور کے ب نٹ پر شر ر ک ھے رونے لگا۔ جسکا ساتھ زپور د بتے لگی۔۔وہ حو
سمچھ رہی تھی کہ اسکا ساہ اشی وجہ سے دور ہے کہ وہ ا بتے بچے کی حقاظت نا کرسکی مگر
کہتے ساتھ ہی زپور چھکٹی ابیا شر داود کے شر پر رکھتے رونے لگی ج یکہ وہ تھی پو رو رہا تھا
۔۔۔۔ دوپوں کو انک دوشرے کی مشتجائ درکار تھی۔۔۔
ساہ۔۔۔ انک ازمایش تھی ۔ حو گزر گی ہے اب۔ مچھے معاف کرد بیا میں ہماری فربت کی
پہلی یسانی سمٹھال نا سکی۔ مچھے پو معلوم تھی پہیں تھا مچھ میں کوی چان نل رہی ہے
۔ میں پو اپ کے دور چانے پر نڈھال تھی۔ اس رات کے نعد اپ نے نات پہیں کہ
مچھ سے حود پر حیر کیا مچھ پر کیا۔ کٹھی معاف پہیں کروں گی اپ کو میں ۔۔۔ اپ
نے مچھے حود سے دور رکھا۔۔۔ میں ہشییال رہی۔ اپ پہیں اے۔۔۔ میں گھر اگی اپ
بب تھی پہیں اے۔۔۔ کیوں دی مچھے ابٹی ازبت۔۔۔ اور حود کا چال دنکھو اپ نے کیا
ھ کن
بیانا ہوا ہے۔ زپور داود سے الگ ہونی داود کو د ٹی پولی۔
حود کو ازبت د بتے پر میں انکو معاف پہیں کرو گی۔۔اپ میرے ہو پو کیوں دی ابٹی
ازبت میرے ساہ کو اپ نے بیابیں مچھے داود عالم ساہ۔۔۔
زپور کو سمٹھا لتے کا موفع دنے نعیر ہی داود نے کروٹ لی جس سے زپور بتچے کو ہونی ا بتے
اوپر انے داود کو دنکھتے لگی۔ بب داود زپور کے لیوں پر چھکیا حود کو ارام ارام سے سیراب
کرنے لگا۔ حب زپور نے مزاچمت کی بب داود نے زپور کے دوپوں ہاتھوں کو ابٹی فید
میں لیتے اوپر کردنا مگر لیوں کا نعلق نا پوڑا۔ حود کو ا چھے سے سیراب کرنے کے نعد داود
نے زپور کو چھوڑا حو تھیگے ہوبٹ حو اب شرخ ہو چکے تھے ۔ گالوں پر تھیلٹی اللی اور یم
نالوں کے ساتھ انکھوں میں ٹمی لتے میہ کھولے لمیا سایس لے رہی تھی ۔ انک
مسکراہٹ داود کے لیوں کو چھو گی۔ ابٹی چان بچسی پر زپور ابٹی انکھوں کو بید کر گی۔
بب داود نے زپور کا ہڈ اس کے ب نٹ سے اوپر کرنا نازو نک لے انا۔ زپور کے درعمل نا
داود نے ہاتھ پڑھا کر سابیڈ لٹمپ اف کرنے زپور کو سیدھا کرنا دوپوں پر نلییکٹ لییا لنٹ
گیا۔ زپور داود کے سا متے انکھوں کو بید کتے لیٹی رہی جسکو داود دنکھتے لگا۔ دنکھتے دنکھتے
داود گہری بیید میں چال گیا جیکہ زپور حو بب سے ابٹی انکھوں کو بید کتے ہوے تھی داود
کے سیدھا کرکے کے لپیتے پر نلییکٹ میں چھیٹی سو گی تھی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مجیٹی مچھے ہماری سادی کے لتے رنڈ کلر چا ہتے نا کہ گرین۔۔۔۔ لیدن کے سابیگ مال
میں انڈین اوٹ لنٹ میں عالیہ مجیٹی کی میپیں کر رہی تھی کہ اس کو سادی پر رنڈ کلر
لییا ہے نا کہ گرین کلر کا لہ پگا۔
پولو۔۔۔ لٹ ھے مار انداز میں حواب انا۔ جس کو سوفر نظر انداز کرنا پوال۔
میری تھی سادی ہے۔ پو مچھے ا بتے لتے تھی بیار ہونا ہے و یشے تھی ناکشیان میں رنڈ کلر
ہی پہیا چانا ہے پرات پر اشی لتے ا بتے مسورے ا بتے ناس رکھو اور کوئ رنڈ کلر میں لہ پگا
دنکھا دو۔ جس پر سوفر نے پہلے عالیہ کو تھر مجیٹی کو دنکھا حو عالیہ کو ہی غور رہا تھا ۔
یس مٹم۔ کل ہمارے ناس ناکشیان کے مشہور و مغروف ڈپزاتیر کاشی کے لہیگے انے
ہیں اگر اپ کہو پو وہ دنکھا دو۔
مٹم اپ کھڑی ہو چاے نلیز۔۔۔۔ انک ورکر گرل کے کہتے پر زپور مرر کے اگے کھڑی
ہوگی بب سوفر نے نلڈ رنڈ کلر کا لہ پگا جس پر گرین کلر کا کام ہوا تھا نکاال اور لہیگے کو
عالیہ کے گرد ہیلیر گرل کی مدد سے ب نپ کر گیا۔ گرین کلر کے ڈو بتے کو حب ہیلیر
گرل نے عالیہ کے شر پر اڑھا بب مجیٹی کی سایس عالیہ کو دنکھ کر انکی۔ جیکہ عالیہ
ن
ا بتے اس روپ میں مجیٹی کے ا یشے دنکھتے پر شرما گئ۔ ہییلر گرل عالیہ کو د ٹی پولی۔
ھ ک
Thank you
مجیٹی کے کہتے پر سوفر اور ہیلیر گرل مسکرانے ناہر چلے گتے ۔ جیکہ عالیہ مجیٹی کی نات
پر پزل ہونی بیک ہوگی۔
مجیٹی نے عالیہ کا ہاتھ نکڑنے ہوے کہا جس پر عالیہ مسکرا دی۔۔کہٹی کیا کچھ تھا
پہیں پو لتے کو۔ بب مجیٹی نے ا بتے ہوبٹ عالیہ کے ہاتھ پر ر ک ھے ۔۔۔ جس کو مچسوس
ی ھ ک ی پ ی ھ چ
کرنی عالیہ ٹی ابیا ہاتھ تچ گی۔
ہاہاہاہا ۔۔۔۔چلو اب جیتج کر لو۔ کہی میرا ارادہ نا ندل چانے۔ مجیٹی نے شرانی انداز میں کہا
جس پر عالیہ نے شر ہالنا۔ انک نظر عالیہ کو دنکھ کر مجیٹی ناہر چال گیا بب ہ یلیر گرل
کے انے پر عالیہ نے جیتج کیا اور ناہر ای جہاں مجیٹی اب اس لہیگے کی نےمنٹ کر رہا
ت ھا ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 659 of 879
URDU NOVEL BANK
Thank you Mujtaba
لہیگے کو کار میں رکھ کر حب مجیٹی نے کار سیارٹ کی بب عالیہ کے کہتے پر اس کو
دنکھتے لگا۔
ہمارا اگے زندگی تھر کا ساتھ ہوگا عالیہ۔ اگر اج میں ٹمہارا مان رکھ رہا ہوں۔ کل یم رکھ
لییا۔ کوئ خرج پہیں اس میں ۔ میری زندگی کا حصہ بیتے چا رہی ہو یم۔۔۔ اس مان کی
یم اج تھی حق دار ہو اور ایساء ہللا کل تھی رہو گی۔ مجیٹی کی نات پر عالیہ مسکرا دی۔
چلو اب کچھ کھانے تھوک لگی ہے مچھے۔ مجیٹی نے کہتے ساتھ کار کو نارکیگ سے نکاال
ی مج ل ھ کن
جس پر عالیہ راسیوں کو د ٹی سوجتے گی کہ اس کے رب نے ٹی کی صورت اس کو
ا بتے کرم سے پوازہ ہے۔ حو رسیوں کا مان ا چھے سے رکھیا چابیا اور پہتجانا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
زپور نے گہری بیید میں داود کی اواز سٹی پو ابٹی نلکوں کو بیید کے پوچھ سے ازاد کرنی کھول
ھ کن
گی۔۔ پو ا بتے اوپر چھکے داود کو د ٹی م کرا دی۔
س
داود کے کہتے پر زپور نے ابیا ہاتھ نلییکٹ سے نکا لتے داود کی گال پر رکھٹی پولی۔
داود نے زپور کا ہاتھ حومتے ہونے کہا بب ہی نلییکٹ انارنی زپور داود کی گردن پر ہاتھ
رکھتے اس کو ا بتے اوپر لے ائ۔ اور ا بتے لب داود سے حوڑ گی۔۔۔
زپور کے لمس سے داود نے زپور پر گرفت مصیوط کرنے ابیا لمس زپور کو د بیا شروع کیا۔
اور نلییکٹ پورا بتچھے کرنے زپور پر چاوی ہوا۔
کہتے ساتھ ہی داود نے ابیا لمس زپور کے جہرے پر چھوڑنے ہونے بتچے کی طرف رخ
کیا۔ داود کے ہوبیوں کا لمس ابٹی گردن ،کالر پون ،سیتے ،ب نٹ پر مچسوس کرنی زپور ب یڈ
سنٹ کو مٹھی میں بید کر گی۔ داود کے لمس میں اج اجییاط سامل تھی۔۔مگر اس کی
گہری پہت تھی۔
ابٹی سایسوں کو بجال کرنا حب داود زپور کے پراپر انا بب زپور فورا سے داود کے سیتے پر شر
رکھٹی انکھوں کو موند گی۔ ا بتے حصار میں زپور کو لے کر داود نے نلییکٹ سے زپور کو کور
کیا۔ بب پوال
یم سے دور رہتے کی پہی وجہ تھی زپور کہ میں حود پر فاپو پہیں رکھ ناوں گا۔ بب ہی بچھلے
دو ماہ سے حود تھی ازبت میں تھا یم کو تھی ا بتے ساتھ ازبت میں رکھا۔
ض مچ پ س
اور میں ہی ھٹی رہی کہ اپ مچھ سے ناراض ہے اور اس نارا گی وجہ سے اپ مچھے دور
ہوں ہیں ۔
میں یم سے ناراض پہیں تھا زپور تھال کوئ ابٹی زندگی سے تھی ناراض رہ سکیا ہے؟ میں
حود سے ناراض تھا زپور۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 662 of 879
URDU NOVEL BANK
اپ کیوں ناراض تھے حود سے ساہ۔۔۔ اپ میرا لیاس ہوں بیابیں مچھے۔ زپور نے شر
اتھانے داود کو دنکھتے پوچھا۔ حو کرب سے ابٹی انکھوں کو موند گیا تھا ۔
کیا میری فربت تھی انکی نے سکونی دور پہیں کرنی ساہ۔۔۔
ساہ۔۔۔ مچھ سے نات کرو۔ حو تھی نات ہے بیابیں مچھے ۔۔اپ میرا اور میں میں انکا
لیاس ہوں۔ اپ نے پہلے تھی مچھے کچھ پہیں بیانا تھا ۔ اور اب تھی اپ حپ ہو۔۔۔
اپ انک ساب پکاپریسٹ ہو۔ سب کے مسانل چل کر سکتے ہو اپ ،اپ کے اندر کی حو
جیگ ہے اس کے حو مسانل ہیں ۔ انکا چل کیا۔۔۔ مچھ سے نات کریں ساہ۔۔۔ نکال
دے ا بتے عیار کو حو اپ کو مچھ سے اور سب سے دور لے چانا ہے۔ زپور نے داود کی
بید انکھوں دنکھتے ہوے ابیا ہاتھ داود کی گال پر رکھتے ہونے کہا۔ بب داود رساب نت سے
پوال۔
زپور۔۔۔
جی ساہ۔ فورا سے حواب انا مگر داود نے ابٹی انکھوں کو بید ہی رکھا۔
پہیں ساہ۔۔۔ ایسا پہیں ہے۔۔۔ اپ کی شجائ چا بتے سے پہلے ہی میرا دل اپ کے
لتے دھڑ کتے لگ گیا تھا ۔ اپ یہ حو بیٹی ہے اسکا اندازہ کر سکٹی ہو میں ۔ میرے نارے
میں یہ گمان مت رکھیں کہ اپ سے نکاح کرکے ا بتے فربب انے کی وجہ ہمدری نالکل
تھی پہیں ہے۔
مجنت ہے ساہ ،بیار ہے ساہ ،الفت ہے ساہ اور عسق ہے ساہ۔۔۔ اور حو القاظ ہے اس
سے مسا پہے وہ سب ہیں مگر ہمدری پہیں ہے۔ زپور کی نات سن کر داود زپور کو الگ کرنا
ب
اتھا بیڈ سے اپرنا ابٹی بی نٹ پہییا زپور کو دنکھتے لگا حو نلییکٹ سے حود کو کور کتے یٹھی
داود کو ہی دنکھ رہی تھی ۔
یہ پہن لو زپور۔۔۔ ہڈ زپور کو د بتے ہونے داود نے کہا جس کو زپور نے فورا سے پہلے پہیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سیڈی روم کا دروازہ کھول کر داود اندر انا جس کے بتچھے بتچھے زپور بیگھے ناوں ای تھی۔ داود
نے زپور کا ہاتھ چھوڑنے ہوے سیڈی بییل سے انک چانی نکالی اور رکیک میں I'm
lostکیاب کو اتھانے ہوے بییل پر رک ھتے اس کیاب والی چگہ پر بتے سیانے ڈرا میں
چانی ڈالی ۔
نک۔ کی اواز انے سے وہ رکیک پوری فولڈ ہونے لگی۔ بب داود نے مڑ کر زپور کو دنکھا حو
بیگھے ناوں صرف ہڈ پہتے ابٹی انکھوں کے ساتھ میہ کھولے رکیک کو فولڈ ہونا دنکھ رہی
تھی ۔ داود زپور کی اس خرکت پر مسکرا گیا۔ تھر زپور کے ناس انے پوال۔
ٹمہارے ہر سوال کا حواب پہاں ہے۔ اندر او اور ابیا میہ بید کرو۔ زپور کو دنکھتے ہوے
داود نے زپور کی تھوڑی پر انگلی رکھتے ہونے کہا جس پر زپور فورا سے ابیا میہ بید کرنی
انکھوں کو چھ پکا گی۔
یہ انک چھونا سا کمرا تھا ۔ جس میں وابٹ بی نٹ ہوا پڑا تھا۔ ہر طرف بییر ہی بییرز ت ھے۔
داود نے ان بنییز سے انک فانل اتھا کر زپور کو دی حو انکھوں میں حیرانی لتے کٹھی داود
ن
کو پو کٹھی اس فانل کو د ٹی۔
ھ ک
میں ۔۔۔ پہیں ۔۔۔ زپور حو ہمت کرنی پہاں ای تھی اب ا بتے سارے بییرز اور وابٹ
بی نٹ کو دنکھ کر سیل رہ گٹی تھی فانل کی طرف ہاتھ نا پڑھ سکی۔
زپور۔۔۔ اس کو پڑھو۔ داود نے ابٹی نات پر زور د بتے ہوے کہا۔ بب زپور شر نا میں ہال
گٹی ۔ جس سے داود اگے پڑھا اور فانل زپور کے ہاتھ میں تھا متے اس کو دنکھتے لگا حو یم
آنکھوں سے اشی کو دنکھ رہا تھا ۔
زپور نے نام پڑھ کر داود کو دنکھا جس کو نظر انداز کرنے ہونے داور اس فانل کے
صقات کو نلیتے ہونے کہتے لگا جس کو زپور سیتے لگی۔
تھر جیال انا کہ یہ سب جہاں سے شروع ہوا وہاں سے کیوں نا سیارٹ کرو۔ میں اس
نات کا اغیراف کرنا حو اج نک کسی نا کہہ سکا کہ میں ا بتے بجین میں جیسی زنادنی کا
سکار ہوا انک نار پہیں ۔۔۔۔ دو نار۔ داود انکا تھر ہمت کرنا پوال۔ جس ایسان نے مچھے
زنادنی کا سکار کیا وہ ہم جیس پرسٹی کا سکار تھا ۔ بب ہی اس کو مچھ میں کسسش مچسوس
ہوی۔ جس کو میں سات سال کی عمر میں شہ گیا۔ وہ وفت پہت مسکل تھا میرے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 667 of 879
URDU NOVEL BANK
لتے۔ اس ایسان کا لمس ،عالظت اور وہ میری بیک پر اتھیا درد۔۔۔۔۔ داود کہتے کہتے
روکا۔ جییا اس کے لتے بیانا مسکل تھا ابیا ہی زپور کے لتے سییا۔ بب ہی زپور نے اب یا
ہاتھ داود کے ہاتھ پر رکھتے اس کو دنانا ۔ داود نے زپور کو دنکھا حو اشی کو دنکھ رہی تھی تھر
ابیا ہاتھ جہاں پر زپور کا ہاتھ تھا ۔ ا بتے ہاتھ کی انگلیاں کھو لتے ہونے داور نے زپور کی
انگلیاں ابٹی انگلیوں میں فید کرنے پوال۔
وہ سب پہت مسکل تھا ۔ لیکن مچھے ہارنا پہیں تھا ۔ ابٹی جیشے پہت سے بجوں کو
انصاف دالنا تھا ۔ اس معاشرے کو اس گیدی لت سے بجات د بٹی تھی۔ بب ہی میں
ہم جیس پرسٹی کی کھوج میں Pompeii cityنک گیا۔ کیا یم چابٹی ہو اس شہر
کے نارے میں ۔۔۔۔ زپور ؟ داود نے زپور سے پوچھا جس پر وہ نا میں شر ہال گٹی ۔ بب
داود نے کہا۔
اس فانل میں اس شہر کے نارے میں سب ہے۔ سابیسداپوں کی سالوں کی ریسرچ
ہے۔ مگر اپہوں نے حو ا بتے سال لگاے مچھے اس شہر میں چاکر اسکا حواب فران ناک
سے مال۔
اس کا زکر ہللا ناک نے مجیلف مقامات پر کیا ہے۔ جیشے سورت السغراء سورت ھود،
سورت ابییاء ،سورت حچراور سورت ٹمل ،مجل پف مقامات میں اس فوم کا زکر ہے۔ ہر
مقام پر ہللا نے الگ نام سے اس فوم کو نکارا ہے۔
میں نے فران ناک پڑھا مگر گہرائ سے پہیں ۔۔۔ اس شہر کا کیا نعلق فران ناک سے
ساہ۔ زپور شرمیدہ ہونے پولی حو ا بتے حجاب کو لے کر ابٹی زنادہ پوزیسو تھی۔ حو سیق زپور
نے حجاب کے نارے میں فران ناک سے پڑھا پو اس شہر کے نارے میں کیوں پہیں
پڑھ سکی۔
زپور کیا یم نے حصرت اپراہٹم علیہ السالم کے حجازاد تھانی حصرت لوط کا زکر سیا ہے
کٹھی۔؟
ہاں مچھے ناد ہے ان کے نارے میں اس فوم پر کیکر کی پرسات ہوئ تھی۔ نافص
معلومات حو زپور کو تھی اس نے بیا دی۔ جس پر شر ہالنا داور نے پوچھا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 669 of 879
URDU NOVEL BANK
کیا یم کو معلوم ہے کہ اس فوم پر یہ عذاب کیوں انا زپور۔۔۔۔
شرمیدہ ہونے کی کوئ نات پہیں ۔۔۔ میں تھی پہیں چابیا تھا پہلے میں نے نالش کیا
اب حب یم چان چاو گئ پو یم تھی چان لییا۔
مچھے بیابیں ساہ۔ زپور نے پوچھا ۔ بب داود پو لتے لگا اور زپور خرف یہ خرف ان ناپوں کو
ا بتے ذہین میں مخفوظ کرنے لگی۔
حصرت لوط علیہ السالم ،حصرت اپراہٹم علیہ السالم کے حجازاد تھانی تھے۔ ہللا نے ان
کی فوم پر ابیا پہت سا کرم کیا تھا ۔ ان کا عالفہ اردن،سام اور فلسطین کے درمیان انک
وادی میں انا تھا اس وادی کا نام صعدم تھا ۔ شرسیز و ساداب وادی تھی۔ سال میں
بین سے چار فصلیں کاست ہونی۔۔۔ مکہ سے حب سام کی طرف ہم سفر کریں بب
را ستے میں یہ وادی انی ہے۔ چابٹی ہو زپور یہ وادی اس وفت سب سے زنادہ حوشجال
تھی ،ڈسپیسری ،مہمان چانے ،نازار ،چدند قسم کے اصظیل ،دو مزلہ عماربیں۔۔۔ حوشجال
وادی۔ لیکن اس وادی کی انک چامی تھی کہ حب تھی پہاں کوئ مہمان انا کسی
دوشرے عالفے سے اس وادی کے لوگ اس سے نعض رکھتے جٹی کے وہ مہمان پواز
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 670 of 879
URDU NOVEL BANK
تھے۔۔۔ لیکن اوپر اوپر سے۔ ان کو لگیا تھا اگر کوئ مہمان پہاں اے گا وادی کو انکا
پوچھ پرداست کرنا پڑے گا ۔ اشی نات کا فاندہ سپظان مردود نے اتھانا اور ان کو ورعالنا
کہ حب اگر کوئ مہمان پہاں اے پو اس کے ساتھ زپردسٹی کرنا ناکہ وہ تھاگ چاے پو
یم اس کو تھا گتے مت د بیا ابیا جیسی عالم بیا لییا۔۔۔۔۔۔
دنکھتے دنکھتے اس فوم کے لوگ سپظان مردود کی ناپوں میں ا گتے اور وہ فوم شرعام جیس
پرسٹی کرنے لگے۔ جیس پرسٹی میں ہم جیس پرسٹی کی طرف مانل ہوے۔ مرد مرد سے
اور غورت غورت سے۔ ہر مخقل ہم جیس پرسٹی کے بیا ادھوری مانی چانےلگی۔ گلی،مجلے
اور حوکوں پر شر عام یہ فعل شر ابجام دنا چانے لگا۔ یہ فوم فظرت کے چالف چانے
لگے۔ یہ فوم کافر،مچرم ،فاسق اور چد سے پڑھتے لگی۔ فران ناک میں اس فوم کو اپہی
ناموں سے نکارا گیا ہے ۔ اس فوم پر ہللا ناک نے حصرت لوط علیہ السالم کو معیوث
فرمانا جتہوں نے اس فوم کو ناکزگی کا درس دنا مگر اپ کی فوم اپ سے متچرف ہوگی۔ اپ
کو ہی وادی سے نکل چانے کو کہا گیا۔ لیکن اپ نے ابٹی بیل پغ چاری رکھی۔ حونکہ یہ فوم
فجاشی ،عرنانی ،ندکاری ،نے غیرنی ،نے جیائ اور شرکسی میں ڈوب چکی تھی ناکیزگی کے
لفظ سے پہت دور تھی۔ جٹی کہ حصرت لوط علیہ السالم کی بیوی تھی ابٹی فوم کے ساتھ
حب ہللا ناک نے حصرت حیرابیل کو چکم دنا بب حصرت حیرابیل علیہ السالم ا بتے ساتھ
جید فرسیوں کو ایسانی روپ میں حو کہ حوان اور حونصورت لڑکوں کے روپ میں تھے اس
وادی میں اے۔ وہ سیدھا حصرت لوط علیہ السالم کے گھر گتے ۔ پوری وادی میں یہ
نات اگ کی طرح تھیل گٹی کہ لوط کے گھر حوان اور حونصورت لڑکے انے ہیں بب
اس فوم کے مردوں نے حصرت لوط علیہ السالم کے گھر کا حصار کیا اور ان لڑکوں سے
ہم جیس پرسٹی کرنے کے لتے دروازہ بجانا۔ حب حصرت لوط کو اس نات کا اندازہ ہوا پو
وہ ا بتے مہماپوں کے اگے شرمیدہ ہو گتے ان سے اچازت لیتے ہونے حصرت لوط علیہ
السالم گھر سے ناہر ابٹی فوم کو سمچھانے انے مگر ان کی فوم ان کی نات ستے بیا ہی ان
کو مہلت د بتے وایس چلے گتے ۔ حب حصرت لوط نے ا بتے مہماپوں کو ب یانا بب حصرت
حیرابیل علیہ السالم نے ان کو بیانا کہ میں ہللا ناک کے چکم سے اس وادی کو بیاہ
کرنے انا ہوں اپ ہمارے ساتھ پہاں سے چلو۔ ہمارے ناس صتح نک کا وفت اور صتح
طلوع ہونے والی ہے۔ بب حصرت لوط نے ابٹی بپییوں اور بیوی کو ا بتے ساتھ لیا اور
حب میں نے ابٹی ریسرچ اس طرف سے پوری کی پو مچھ پر انکسافات ہوے ہم جیس
پرسٹی حو میں نے شہی وہ اشی فوم سے مل رہی ہم سب بیاہی کے در پر ہے زپور۔۔۔۔
فوم لوط سے زنادہ ہم چد سے گتے گزرے ہیں ۔
پو بب ہی اپ نے ایساء اور افرنقہ میں تھریسٹ ابیڈ ہیگر کے نام سے ابیا پروگرام شروع
کیا ہے نا ساہ؟؟؟؟ ابٹی پہلی مالفات میں داود کے اتیروپو میں پو چھے گتے سوال کا حواب
اج زپور کو ا چھے سے مل گیا تھا ۔
ناکشیان اگرجہ انک اسالمی ملک ہے مگر پوری دبیا اس گیدی لت کی نظر ہے۔ نعض
ممالک میں اس کے چالف اور نعض میں اس کے حق میں فاپوں موحود ہے۔ جیکہ
ناکشیان جیشے ممالک میں اس کے چالف اتھی نک کوئ فاپوں پہیں بیانا گیا نالکل لوگ
اس کو کیش کرنے ہیں ۔ ناکشیان کے ٹمام پڑے شہر جن میں الہور ،اسالم اناد اور
کراجی شر قہرست ہیں جہاں پر نارتیز کے نام پر فجاشی عام ہے نالکل اب پو let's
make loveکے نام سے ہم جیس پرسٹی عام ہورہی ہے۔
advancementsکے نام پر ڈ نقیس ،رانے ونڈ ،ماڈل ناؤن ،بچریہ ناون ،
DHAاور سارے پوش عالفوں میں نے جیائ کی مخقلیں م پعقد ہونی ہے جہاں پر ہم
جیس پرسٹی زوروں سے ہونی ہے۔ یہ سب اسالم کے چالف انک پرو بیگیڈہ ہے ناکہ
ہماری پوحوان یسل اس کا سکار ہو کر فظرت کے چالف ہو چاے۔ داود کی ناپوں سے زپور
عالج پہی کہ جہاں پر پرائ کسی تھی قسم کی دنکھو فورا روک تھام میں لگ چاو۔ و یشے
تھی امرنکہ اور پورپ کٹھی تھی پہیں چاہے گا کہ کوئ تھی مسلم ملک اس کی نکر میں
اہے۔ بب ہی اسالم کے چالف پرو بیگیڈہ کرنے ہوے اپہوں نے ہماری یسلوں کو بیاہ
کرنا شروع کردنا جیکہ اس بیاہی کے دہانے پر وہ لوگ حود تھی کھڑے ہیں ۔ ا بتے من
میں مجلتے سوال پر زپور پولی۔
زپور انک وفت تھا حب میڈنا پر حونصورت زہین والے لوگ راج کرنے تھے ۔ یہ وہ لوگ
تھے حو اچالفی فدروں کے امین تھے۔ ا بتے حونصورت زہین کی غکاشی کی یشہیر وہ پردے
پر کرنے تھے ۔ پر اھسیہ اھسیہ میڈنا سوسالپز ہونا چال گیا۔ اس کی اضالجی اہمنت کم
ہونی چلی گٹی ۔ اب حو دور ہے اس میں qualityکی چگہ quantityعالب اگی
انک وفت تھا زپور حب موسپفی کو روح کی عذا کہا چانا تھا ۔ وہی روح اب شزا ین گئ
ہے۔ ہتجان کی شی ک پف نت ہوچکی ہے۔ مسرق کے جسن کو ماند کردنا اس پورپ کی
موسپفی نے۔ وہ موسپفی حو روح کی پروا تھی اب وہی جیسی نے راہ راوی کا ناغث ین
رہی ہے۔ ابٹی نات کہہ کر داود حپ ہوا۔ اھسیہ اھسیہ اب داود کے لہچے میں تھکن
سامل ہورہی تھی ۔
پولو زپور۔۔۔
ساہ۔۔۔ بییر ابیڈرسن کہاں ہے؟؟؟ زپور کی نات پر داود نے زپور کو دنکھا ۔
وہ ا بتے ابجام کو پہتچ گیا ہے زپور۔۔۔ داود نے تھیڈی سایس لیتے ہونے کہا۔
میں ا بتے ساتھ کتے اس کے طلم کو چاہے معاف کر د بیا زپور مگر حو طلم اس نے یم پر
کیا ہمارا بحہ۔۔۔۔ داود کہتے کہتے روکا۔ تھر ضپط کرنا نات ندل کر پوال اور کچھ زپور۔۔۔
پہیں زپور ۔۔۔۔ کیٹھرین مچھے ہم جیس پرسٹی کی چالت میں ملی تھی تھر میں اسکو گھر
لے انا۔ اور ا بتے درد کو حو میں نے اب نک دنانا ہوا تھا کیٹھرین کو جسمانی درد د بتے سے
دور کرنے لگا۔ مگر وہ درد دور پہیں ہوا زپور۔۔۔۔ میں ال چاضل ہی رہا۔
ہاں زپور۔۔۔۔ انکھوں کو موندے داود نے نکل پف سے کہا ڈر تھا کہ کہی زپور اگر میری وہ
مویسیر سابیڈ چان گٹی پو مچھے چھوڑ نا چاے۔
زپور مچھے ۔۔۔ مچھے sadistکی انک نقشیانی بٹماری ہے۔ جسکا سکار یم تھی ہوئ تھی۔
ککب ساہ۔ زپور کو ابٹی اواز نانال سے انی مچسوس ہوی بب داود نے حود میں ہمت ب یدا
کرنے ہونے کہا۔
اس رات حب یم میرے کمرے میں ای تھی یم نے مچھے سمٹھاال تھا بب۔
زپور حو اس رات کو ا بتے ساہ کی مجنت گردان رہی تھی کہ ساہ نے ابٹی سدت دکھائ
اس کو ساہ نے ابٹی نقشیانی بٹماری بیا دنا۔ اشی پر زپور کو غصہ انا۔ فورا سے صوفے سے
اتھٹی ناہر چانے لگی۔
میں رونی رہی۔۔۔ پڑبٹی رہی۔۔۔ لیکن اپ نے۔۔۔۔ نا مچھے حواب دنا یس چاموش
ہو گتے۔ چا بتے ہو اپ کی چاموشی کیٹی چان لیوا رہی میرے لتے۔۔۔۔ کیوں ساہ کیوں
۔۔۔
زپور۔۔۔ میں ۔ داود نے پو لتے کو میہ کھوال مگر القاظ نے ساتھ نا دنا۔
کیا زپور میں ۔۔۔۔ میں نے ابٹی بیا کسی عرص کے چاہا انکو پر اپ نے مچھے ہماری مجنت
کو ہماری فربت کو ابٹی نقشیانی بٹماری میں پوال۔۔۔ نات کرنے مچھ سے۔۔۔ لیاس ہوں
انکا میں لیکن اپ نے مچھے نے لیاس رکھا۔ حود تھی ازبت میں رہے مچھے تھی رکھا تھر
ہماری فربت کی پہلی یسانی ہم سے دور ہوگی۔ اگر اپ مچھ سے نات کرنے مچھے ابیا مان
د بتے پو وہ اج سایس لے رہا ہونا۔ ہم پوں اس کے کھونے پر ابیا نے چال نا ہونے
۔۔۔۔۔ کیا ساہ وہ تھی انکی بٹماری کا حصہ تھی۔۔۔ ہماری فربت ،انکا لمس اور وہ سب
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جیام کب نک زپور انے گی؟ یسرا افیدی نے نا ستے کی بییل پر جیام سے پوچھا .جس پر
جیام کے ساتھ زوتیرا اور زاونار مسکرا گتے کیونکہ یہ سوال وہ روزایہ یسرا افیدی کے میہ
سے سیتے تھے جیام افیدی نے ہر نار کی طرح بچمل سے حواب دنا۔
ن ن ن مصط ٰ
فی سے نات ہوی ہے میری زپور کا زرلٹ احکا ہے۔ پرسوں ک زپور ا کی ظروں کے
سا متے ہوگی۔
ایساء ہللا ۔۔۔ جیام کی نات سن کر یسرا نے کہا اور سب کو نا ستے کا کہٹی سکون سے
کن
ناسیہ کرنے لگی۔ جیکہ زوتیرا نے ابٹی ما ں کے جہرے پر شخی حوشی د ھی حو انک ٹی کو
یب
لے کر ہونی ہے۔ زپور کے انکسڈب نٹ کی حیر پر زاونار اور داود تھائ نے جیشے یسرا اف یدی
کو سمٹھاال پہت مسکل تھا ۔۔ل یکن حب زپور کی نات ہوی بب سے یسرا افیدی کٹھی زپور
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
زپور کے ا یشے چانے پر داود فورا سے ناہر انا۔ سیڈی سے ناہر انے داود نے زپور کی نالش
ھ کن
میں نظر کی۔ مگر ناکام ہوا۔ بب کچن میں کام کرنی الرا داود کو د ٹی مسکرائ اور پولی۔
داود کی نات سن کر الرا نے ابیا اپرن انارا اور چاموشی سے ابیا بیگ لیٹی انارٹمنٹ سے
ناہر چلی بب داود نے ابیا رخ کمرے کی طرح کیا۔ دروازہ کھو لتے کے لتے حب داود نے
ہاتھ اگے کیا پو وہ بید تھا ۔
زپور۔۔۔۔
زپور دروازہ کھولو۔ دل میں ہزار چدسات اتھتے لگے بب ہی داود نے زور زور سے دروازہ
بجانا۔ مگر زپور نے دروازہ پہیں کھوال۔
داود نے غصے سے دروازہ بجانے ہوے کہا بب اندر سے ایسو میں ڈونی زپور کی اواز ای۔
زپور کی نات سن داود تھما حود پر غصہ انا اور مجنت تھرے انداز میں پوال
داود کے پو لتے پر زپور کچھ نا پولی۔ وہ حو کمرے میں انے دروازہ بید کرنی اس کے ساتھ
لگ کر بیٹھ گٹی تھی داود کی نات پر کچھ نا پولی۔۔۔ بب ہی دوشری طرف داود کمرے
کے دروازے ساتھ لگ کر بیٹھ گیا اور پوال۔ لہچے میں ابچ تھی۔
پہیں نا۔۔۔
اور اپ کے سا متے
اور
یہ ہے حب۔
حو میں نے یم سے کیا ہے۔ میری زندگی کا مرکز ہو یم زپور جیام۔ حب ہو یم میرا۔۔۔۔
میری مخب ہو یم۔ ۔ پہلے دن سے لے کر اب نک ۔۔ حب حب یم کو دنکھا پوں لگا کہ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 685 of 879
URDU NOVEL BANK
میری روح کا انک گمسدہ حصہ ہو یم۔۔ حب حب یم کو چانا ،ابیا چانا۔ حب حب حب یم
سے مال ،ابیا ین کر مال۔ ٹمہارے ہونے سے میں جیتے لگا ۔ حو ربیونک زندگی میں جی رہا تھا
اس میں یم روسٹی اور روح ین کر ای میرے لتے ۔ اشی لتے پو یم سے ٹمہارا وحود مانگا تھا
۔ کیونکہ میری بٹماری مچھے جیتے پہیں دنے رہی تھی ۔ ٹمہاری سوحو نے مچھے جییا سیکھا دنا۔
ٹمہاری طلب نے ٹمہارے فربب کر دنا۔
ٹمہیں لگیا ہے کہ میں نے یم کو نے یس کرکے نکاح کیا ہے پو علط ہے۔ میں حود
ہ پ طص م
کے اگے نے یس ہوگیا تھا ۔ انکل فی سے م کو مانگا یں نے۔۔۔۔ لی نار یہ
م ی
پ ت ک ن کن
ہاتھ ہللا کے نعد کسی کے اگے پڑھے اور د یو ا ل نے میرا دامن ھر دنا حب ا ہوں
ھ
نے یم کو مچھے دنا۔ ٹمہیں ناد پہیں ہوگا۔۔۔ ہمارے نکاح پر ین لنپ ناپ ان کتے
ہوے تھا ۔ وہاں انکل مصطفی ان الین تھے۔ داود کی نات پر زپور کے ایسو تھم گتے ۔
کہ اسکا نکاح ولی کی موحودگی میں ہوا۔ زپور کو داود پر حو غصہ تھا اب جٹم ہونے لگا۔
حب سے یم میرے نکاح میں ہو بب سے مچھے حواب پہیں انے۔۔۔ حو میری بیید نک
لے چانے تھے ۔ یم نے ا بتے وحود سے مچھے روسن کیا ہے اور میرے وحود کا سارا سیاہ
رنگ یم نے ا بتے وحود کی روسٹی سے دور کر دنا ہے۔
ین نے مچھے بیانا حو یم نے اتیر پورٹ پر اس سے حو کہا تھا ۔ داود کے لہچے میں ہیسی
سامل ہوی۔ کہ میری نات مچھے ہی لیا دی۔ پر مچھے حوشی تھی کہ میں اکیال پہیں یم تھی
میری مجنت میں مییال ہو۔ یس تھر ین کے زر نعے یم نک ڈریس تھتجا اور حب یم کو ا بتے
رنگوں میں رنگا دنکھا پو دل نے پہی کہا کہ یسا لوں یم میں حود میں ۔ بب ہی انکل سے
اچازت لی مگر یم مچھے چاموشی لگی اس کی وجہ ساند میرا یم سے رانطہ کرنا پہیں تھا۔
ٹمہاری چاہت کا مان ملتے ہی میں زندگی ج یا گیا زپور۔۔۔ ٹمہاری فربت مچھے پر سکون کر
گٹی تھی تھر مچھ سے علظی ہوی۔ اس رات۔۔۔ داود کہہ کر حپ ہوا جیکہ زپور نے جین
ہونی ابیا ہاتھ دروازہ پر رکھتے ابیا شر دروازے سے لگا گی۔
داود کی شسکیاں سیٹی زپور فورا سے اتھٹی دروازہ کھولٹی ناہر ای جہاں داود دروازہ کے
ٹیک ب ب
سا متے گٹ ھیوں کے نل بیٹھا شسکیاں لے تھر رہا تھا ۔ زپور بیا کچھ ہے تچے ٹی داود کو
ھ
گلے لگاے رو دی۔ داود کو ا بتے پرانے زچموں پر رونے کا کھول کر پہانا مال پو وہ زپور کی
ناہوں میں پوٹ کر نکھرنا رو دنا۔
دور ہوی۔
چلیں اب۔۔۔ مچھے اچھا سا لتچ کروا دیں اب۔ زپور نے پر سکون سے داود کو دنکھتے ہوے
کہا جس پر داود نے زپور کا ماتھا حوما اور اس کو لے کر کھڑا ہوا۔
چلو کہی ناہر چلتے ہیں ۔ زپور کے نال کان کے بتچھے کرنے داود نے کہا۔ بب زپور نے
ا بتے ہاتھ داود کے گردن کے گرد لییانے ہوے کہا
ن س ع چم ہ پ ممہ
م ابیڈنا پرا یں مسیر ساہ پر کیا ہے نا کہ ھے ل کرنا اس کے عد ۔۔۔۔
عسل پو مچھے تھی کرنا ہے کیوں نا مل کر کریں۔ داود نے زپور کو ناس کرنے شرارت
ن
سے کہا اج زپور نے ان انکھوں میں وہی چمک د ھی حو عا م ہاوس یں گی نصاوپر یں
م ل م ل ک
جی پہیں ۔۔۔ اپ چاو دوشرے کمرے میں فریش ہوچاو۔ زپور نے داود کے حصار سے
نکلتے ہونے کہا جس پر داود نے شر چم ک یا اور مسکرانا نلٹ گیا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
لتچ کرنے کے نعد داود زپور کا ہاتھ نکڑے ریشیوربٹ سے ناہر انا۔ پو لیدن کے موسم نے
ن
نل میں رنگ ندال اور نادلوں نے رم چھم پرسیا شروع کیا۔ پرسٹی نارش کو د ٹی زپور مسکرا
ھ ک
ل ی ل م ی ھ ٹ ہ
دی اور ابیا ہاتھ اگے کرنی نارش کی پوندوں کو ابٹی لی یں تے گی۔ داود زپور کی اس
خرکت پر مسکرا گیا۔ حو ریشیوربٹ کے سیڈ کے بتچے کھڑے تھے ۔
ساہ۔۔۔
ممہ
م۔
چلو نا نارش میں واک کرنے ہیں ۔ زپور کی گزارش پر داود نے زپور کو دنکھا حو مسکرانی
انکھوں سے اسمان کو دنکھ رہی تھی ۔ چاہت کے رنگوں میں رنگی زپور داود کو اندر نک پر
سکون کر گی۔
چلو نا ساہ۔۔۔۔ زپور نے داود کے حواب نا د بتے پر دونارہ سے کہا۔جس پر داود شر ہالنا
سیڈ سے نکلیا پرسٹی نارش میں زپور کے ساتھ اگے پڑھتے لگا۔ جیکہ ین سکواڈ کے ساتھ
سول ڈریس میں بتچھے بتچھے تھا ۔
لیدن ناور پربج کے ساتھ بٹی واکیگ ناتھ پر داود اور زپور ہاتھوں میں ہاتھ ڈالے چل رہے
تھے ۔ نارش اب نک چاری ساری تھی۔ گرین کلر کے ہڈ سے حود کو چھیاے ہوے داود
نے وابٹ ہڈ کے بتچے جپیس پہٹی زپور کو دنکھا حو حجاب کے اوپر نارش سے بجتے کے لتے
اب ہڈ لے چکی تھی ۔ بب داود نے زپور کو حود کے ناس کرنے اس کے ما تھے پر اب یا
لمس چھوڑا۔ جس پر زپور انکھوں کو موندنی مسکرا دی بب داود نے زپور کی یست حود سے
ت م ع ن ٹ ھ ت
لگائ اور پر سکون پہتے درنانے مس کو د ھتے لگا۔ جس پر ل کرنی زپور ھی اس م ظر
پ ک
کو ابجوانے کرنی لگی۔
چلو تھر اس م پظر کو ابجوانے کرو میرے ساتھ ۔ داود نے کہا جس پر زپور مسکرانی سا متے
دنکھتے لگی۔ تھر دماغ میں عالیان کی نات ای حو کل سے زپور تھولی ہوی تھی۔
سٹ کیٹی پری ہوں میں ۔۔۔ عالیان کل سے اب پظار میں ہوگا اور میں افففف زپور۔ ساہ
سے نات کرنے کا سوجٹی زپور ساہ کو دنکھتے لگی۔ نا چانے ساہ کیا ردعمل د بتے ہیں اس
نات پر ۔
زپور حو نات ہے کرو اور ا یشے مت دنکھو کہی میرا ضپط نا پوٹ چاے اور میں بیا بیلک
نلیس کا دھیان کتے یم پر چاوی ہوچاؤ ۔ داود کی شرگوشی پر زپور انک دم سے نلش
ی پ ی ھ ل ت چ
کرنے گی۔ ھر ٹی ہوی پولی۔
پو کرو میری زندگی۔۔۔ سن رہا ہوں میں ۔ چذب کے عالم میں داود نے کہا جس پر زپور
مٹمیائ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 692 of 879
URDU NOVEL BANK
وہ۔۔۔ عا عالیا ن ۔
عالیان کے زکر پر داود نے زپور کو دنکھا حو ابٹی نات کہہ پہیں نارہی تھی ۔
عالیان کی نات۔۔۔ حو نات ہے کہوں زپور۔ جس پر زپور نے انک نظر داود کو دنکھا حو ابٹی
گرین انکھون میں فکر لتے زپور کو ہی دنکھ رہا تھا ۔
ساہ عالیان زوتیرا کو چاہیا ہے۔ اس نے ابٹی حواہش کا اظہار مچھ سے کیا ۔ زپور کی نات
ت س ھ ک ن
پر داود کی ا یں م کرا ا ھی اور پوال۔
اس ڈفر نے یم کو اب بیانا جیکہ مچھے اس نات کا اندازہ میگٹی کی رات ہوحکا تھا ۔
جی زپور داود عالم ساہ۔ داود نے زپور کی حیرانی کم کرنے ہونے کہا۔ جیکہ زپور ہر نار کی
طرح ابٹی انکھوں کے ساتھ میہ کھولے داود کو دنکھ رہی تھی جس پر داود ہیس دنا اور
مچمرایہ انداز میں پوال ۔
عالیان چاہیا ہے کہ حب وہ ناکشیان چاے بب زوتیرا کو ا بتے نام کرکے کے انے۔ کیا
یہ ممکن ہے ساہ؟ گرفت کے ہلکا ہونے زپور نے پوچھا ۔ جس پر داود نے درناے
کن ٹ ھ ت
مس کو د ھتے ہونے کہا۔
ممکن ہے زپور۔۔۔ مگر عالیان کی م پطوری کے ساتھ ساتھ ہمیں زوتیرا کی تھی حواہش کا
احیرام کرنا چا ہتے۔ اسکا حق ہے یہ۔
اور میری ناری کوی حق ناد پہیں انا تھا انکو کیا۔؟ انکھوں کو چھونا کرنی زپور نے داود کو
غورنے ہوے پوچھا ۔
ناد تھا حق۔ بب ہی یم سے پہیں پوچھا کیونکہ اگر یم کو دنکھ کر مچھے میری گمسدی روح کا
حصہ ناد انا تھا پو ٹمہاری تھی کوی ایسی ہی فلیگز رہی ہوں گی ۔ یس فرق یہ ہے کہ یم
زپور کو میہ بیانا دنکھ داود نے زپور کی طرف ہاتھ کیا جس کو زپور نے تھام لیا۔ بب ہی ین
نے مداچلت کی۔
ین نے ادھر ادھر دنکھتے ہوے کہا جس پر داود الرٹ ہونا زپور کا ہاتھ تھامیا تیز چلتے
لگا۔ ین نے کان پر لگے نلیو پوتھ پر مشتج چھوڑا اور داود کے بتچھے چلتے لگا۔
داود کی نات پر زپور نے ہڈ تھیک کیا اور انک نظر داود کو دنکھا جس کے تیز فدموں کا
ساتھ زپور د بتے کی کوشش کر رہی تھی ۔
کہتے ساتھ ہی داود نے زپور کو ابٹی ناہوں میں لیا اور چلتے لگا جیکہ زپور داود کے اس عمل
پر ین کے سا متے دوشری نار شرمیدہ ہونی اس کی گردن میں میہ چھیا گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کار میں سوار ہونے زپور کو بیٹ ھا کر اس کی سنٹ نلنٹ لگانے داود نے ین سے کہا حو
ھ کن
شر ہالنا اگے پڑھ گیا جیکہ زپور داود کے ستجیدہ جہرے کو د ٹی چاموش ہوگی ۔
کار کو افیدی ہاوس کے ناہر روک کر داود نے زپور کو دنکھا حو اشی کو ہی دنکھ رہی تھی
۔۔۔ بب ہی داود چھکا اور زپور کی سنٹ نلنٹ کھولیا اس کی کمر میں ہاتھ ڈالیا تیزی سے
ھ ٹ م پہ س
زپور کو ابٹی گود میں لے انا۔ اس سے لے زپور ٹی داود نے زپور کے لیوں پر ا ٹی
ب ل
گرفت کی۔ جسکا ساتھ زپور تھی د بٹی لگی۔ دوپوں انکدوشرے کو سیراب کرنے لگے۔
حب داور نے زپور کو چھوڑا پو اس کے ما ت ھے کے ساتھ ابیا ماتھا حوڑا گیا۔ زپور اس عمل پر
انکھوں کو بید کرنی داود کی حوسیو مچسوس کرنے لگی۔
ہر نار نا چا ہیتے ہوے تھی یم کو درد دے چانا ہوں۔۔۔ ا چ ھے سے چابیا تھا کہ ٹمہارا تیز
چلیا تھیک پہیں مگر میں ۔۔۔ ایم سوری زپور۔
زپور حو داور کی حوسیو مچسوس کر رہی تھی اس کی نات سن کر داور سے الگ ہونی اس کو
غورنے لگی۔ بب پولی
کہہ کر زپور داود کی طرف کا ڈور کھولٹی داود کی گود سے اپرنی ناہر چلی گٹی ۔ جیکہ داور زپور
کی نات حو کہ تھیک تھی۔ اس پر غور کرنا اس را ستے کو دنکھتے لگا جس پر سے ہوکر زپور
اندر گی۔
میں کیا کرو یم ہی بیا دو زپور۔۔۔۔ میری زندگی حود تھک شی گی ہے۔ سییرنگ پر شر رکھتے
ہونے داور نے کہا۔ بب داور کا سیل پزر ہوا۔ انکل مصطفی کی کال دنکھ کر داور نے
فورا سے کال نک کی۔
انکل۔۔۔
سی چم چت ب
کیا انکل نار۔۔۔ یم لوگ نکل چانے ہو ھے ھے سب کو لی د ٹی پڑنی ہے۔
ب
طص م
ایم سوری انکل۔ داود کے لہچے میں شرمیدگی تھی۔ جس پر فی حو مزاح کے موڈ یں
م
تھا ستجیدہ ہونے پوال۔
کوی نات پہیں بچے۔۔۔ یس زپور کا اشی لتے کہا کہ میں نے کل صتح دس بچے کی اس
کب ن
کی فالبٹ نک کروا دی ہے۔ جس پر داود نے ا ٹی ا یں بید کی۔
ھ
ممہ
م
ممم۔ پو لتے کی ہمت نا تھی اگے۔
اور یم کو بیانا ہے کہ اگلے ہفتے میں اور مجیٹی تھی چارہے ہیں ۔ اگست کا اخر ہے۔ وہاں
چاکر اب پظامات تھی دنکھتے ہیں ۔
انکل انک رنکویسٹ ہے؟ داود نے کہا جس پر مصطفی کو ا بتے گرد حظرے کی گھیٹی
بجٹی مچسوس ہوی کیونکہ زپور سے نکاح کے وفت تھی داود نے انک رنکویسٹ کی تھی اور
اب۔
....Don't daoud
ج
فی نے یشے روکیا چاہا۔طص م
What.... Daoud
اچھا اب نات سیو۔ رات کا ڈپر ساتھ کرنا۔ زپور کے چانے پر ڈپر رکھا ہے۔ زپور کے چانے
کی نات سن کر داود ستجیدہ ہونے حپ ہوا۔
جی۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 701 of 879
URDU NOVEL BANK
سام میں ملتے ہیں تھر۔ اب پظار رہے گا ۔
اوکے۔ داود نے کہہ کر کال کٹ کی اور انک نظر افیدی ہاوس پر ڈالی۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ا بتے کمرے میں انے کے نعد زپور نے ہڈ انار کے ابیا ڈریس جیتج کیا۔ حجاب انارنی نال
بیانے لگی۔ نظر سا متے لگے مرر پر جیکہ سوجیں ساری داود کی طرف تھی۔
ساہ مت کرو ہمارے لمجات کو ابٹی سوکالڈ بٹماری کی نظر۔ اپ حو کہتے ہو اپ کو نقشیانی
بٹماری ہے۔ پہیں ہے ایسا کچھ ۔ اپ کے اندر انک ڈر ہے۔ حو بجین سے اپ کو شہما
گیا ہے۔ انک ایسا ڈر حو اپ نے وہ ازبت پرداست کرنے ہونے ا بتے اندر فید کیا ہے۔
اس ڈر کو زنان نا مل سکی۔ جس سے اس ڈر نے اپ کے دماغ پر فاپو نانے اپ کو
ابیوں سے دور کر دنا اب یہ ڈر ناسور ین گیا ہے اپ کے لتے بب ہی اپ کو لگیا ہے
اپ کو اس ڈر سے نکالیا ہوگا ساہ۔۔۔۔ اس سے پہلے زپور کی سوچ اگے پڑھٹی زپور کا
سیل پزر ہونے لگا جس پر چاحو کی انی کال زپور نے اتھائ۔
ع
اسالم و لیکم چاحو۔
ساند اپ سے دور چانے پر اپ کو اجساس ہو ساہ کہ ہمارے لمجات ہمارے ہیں ۔۔۔۔
کسی بٹماری کی مار پہیں ہمارے فربت کے لمجات۔
بین گھیتے کی مجنت کے نعد زپور نے شسیر میری کی مدد سے رات کا کھانا بیار کیا جس
میں سیدھی پرنانی ،الہور چکن خرغہ ،ملیانی ب پف ہانڈی ،وابٹ چکن فورمہ کے ساتھ جٹمری
رونی ،رابیہ ،سالد اور میٹ ھے میں ک ھیراور فروٹ پرانقل بیا کر فربج میں رکھا۔ اف یدی ہاوس کا
ڈابییگ بییل پورے ناکشیان کے کھاپوں سے شجا ہوا ابٹی حوسیو سے گھر کو مہکانے ہوے
تھا ۔ انک نظر ساری بیاری پر ڈال کر زپور اوپر بیار ہونے چلی کیونکہ 8بج چکے تھے۔
ا بتے کمرے میں اکر زپور نے الماری کھولی جہاں پر بییک فراک چالی والی لیک رہی تھی
حونکہ سارا سامان زپور بیک کرچکی تھی بب ہی سفر اور اج کے لتے زپور نے اس فراک کو
جیا۔ فریش ہوکر زپور نے نال بیانے اور حجاب کرنے کے نعد انکھوں پر مسکارا لگا کر
البٹ بتچ کلر کا لپ گلوس ا بتے ہوبیوں پر لگانا۔ مگر کچھ کمی لگی زپور کو بب ہی ناکشیانی
طرز عمل ابیانے ہوے زپور نے وہی لپ گلوس ابٹی گالوں پر لگانا اور ہاتھ سے اوپر کی
طرف نلییڈ کیا۔ لو جی لگ گیا۔ بییک حجاب میں گالوں پر البٹ بتچ نلش ان۔ اک نظر
چ طل م
ابٹی بیاری پر ڈا ٹی ین ہونی زپور کمرے سے لی ٹی ۔
گ م
وعیلکم اسالم زپور۔۔۔ کیسی ہو اپ؟ گرمجوشی سے کتے گتے زپور کے سالم پر عالم ساہ
نے اشی طرز پر حواب دنا جس سے زپور مسکرانی پولی۔
سکر ہللا ناک کا۔ اپ اندر انے چاحو اپ لوگوں کا ہی اب پظار کر رہے ہیں ۔ جس پر عالم
ساہ شر ہالنے اگے پڑھ گتے جیکہ زپور عانلہ سے ملی۔
میری بیٹی کی طرح میں پہت اچھی ہوں۔ عانلہ نے مسکرانے ہونے کہا جس پر عانلہ
کے گلے لگی زپور الگ ہونی مسکرا دی۔
نالکل۔
ہم تھی ہیں راہوں میں تھاتھی۔۔۔۔ عالیان کی نات پر زپور عانلہ سے الگ ہونی اس کی
طرف مڑی۔
ااجی شرم کیسی اپ کے پو وہہہہہہ ہیں ۔ عالیان نے وہ کو لمیا کرنے کہا جس پر زپور
نے انک ہاتھ عالیان کے مارا۔ جس پر عال یان اچھال۔
اوئ ماں۔۔۔۔
ہاں ماں۔ انکا کام کردنا ہے میں نے۔ عالیان کا کان شرارت سے نکڑنے ہوے زپور
نے کہا۔
تھائ نے کیا کہا تھر ۔۔۔۔۔۔ نے نانی سے پوچھا جیکہ عالیان کے اچلت تھرے انداز
پر زپور ہیس دی۔
کیا کہا اپ کے اپہوں نے تھاتھی ۔۔۔۔ پولو تھی ۔ زچ ہونے عالیان نے کہا۔
اففففف تھاتھی ۔۔۔ دندا بیا ب تھی دو ۔ کیا کہا تھا تھائ نے۔ اپ پو ا یشے کھڑی ہیں
جیشے میرے بتچھے تھائ ہو۔ زپور سیل کھڑا دنکھتے ہونے عالیان نے کہا جیکہ اس کی کمر
داود کی طرف تھی۔ زپور نے ابیا شر ہاں میں ہالنا۔
عالیان نے نلٹ کر دروازے پر کھڑے داود عالم ساہ کو دنکھا۔ جس سے عالیان کی
سیٹی گم ہوی۔
ا بتے بتچھے داود کی اواز سن کر زپور کے فدم روکے اور نلٹ کر داود کو دنکھا حو ستجیدگی
سے زپور کو ہی دنکھا رہا تھا ۔
ابٹی ائ پرو اتھاے داود نے پوچھا جس پر زپور نے ا بتے ہاتھ مسلے۔ اتھی یہ مرچلہ تھی
طے کرنا تھا ۔
زپور کے حپ رہتے پر داود نے جیا جیا کر لفظ ادا کرنے ہونے کہا۔
زپور کہہ کر اگے پڑھ گی۔ ارادہ داود کے سوالوں سے بجتے کا تھا۔ جیکہ داود زپور کے
ا یشے چانے پر غصہ ہوا کہ حو نات زپور کو بیانی چا ہتے تھی وہ اس کو مصطفی انکل نے
ک مجی ٰ
بیائ۔ زپور پر انے غصے کو داود کو بییا پڑا یونکہ ٹی عالیہ کے ساتھ افیدی ہاوس انا۔
عالیہ کے ہاتھ میں وابٹ فالزر کا نکے تھی تھا ۔
اتھی انا ہوں ۔۔چلو اندر چلتے ہیں اب۔ عالیہ کو اندر چانے کا اسارہ کرنے ہونے داود
ی ٰ
نے مجیٹی سے الم لیا۔ ھر اندر ڈابییگ ل پر سب ا ھے ہونے۔
ٹ ک ی ب ت س
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کھانا پہت لزپز بیا ہے مصطفی ۔۔۔ عالم نے کھانے کی نغرنف کی جس پر مصطفی مسکرا
دنا۔
ارے پہیں عالم اج کا کھانا زپور نے بیانا ہے۔ مصطفی کے کہتے کی دپر تھی کہ عالم
فٹملی کی نظریں زپور کی طرف گی سواے داود کے حو الہوری خرغے سے انصاف کر رہا تھا
ٹیب
۔ زپور شرم سے شر چھکا گی۔۔جس پر ساتھ ھی عانلہ نے زپور کو حود سے لگانا ۔
مچھے پہیں بیہ تھا کہ میری بیٹی چلوے کے ساتھ ساتھ کھانا تھی پہت اچھا بیا لیٹی ہے۔
نالکل موم اپ تھیک کہہ رہی ہے۔ اگر اپ کے شش۔۔۔ مظلب کے میگییر کا ڈر نا
ہونا میں نے ابیا اچھا کھانا بیانے پر اپ کے ہاتھ حوم لیتے تھے۔ سوہر پر ا نکتے ہوے
عالیان نے ابٹی نات پوری کی۔ جس پر زپور چھی نپ گی جیکہ داود نے انک shut up
callوالی نظر عالیان پر ڈالی حو اب بیا بحہ بییا کھانے میں مسعل ہو گیا ۔
کھانے کے نعد میٹ ھے کا دور چال زپور نے سب کو ان کی یشید سے ک ھیرا نا فروٹ پرانقل
ڈال کر دنا۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 710 of 879
URDU NOVEL BANK
اپ کیا لیں گے۔ مدھم اواز میں زپور نے داود سے پوچھا حو اب لیونگ روم کے صوفے پر
مونانل اسپعمال کر رہا تھا زپور کے پوچھتے پر اس کو دنکھتے لگا۔
حو مچھے چا ہتے وہ یم اتھی پہیں دے سکٹی۔ اس لتے میٹ ھے کا زکر مت کرو۔ داود کی ذو
معٹی نات پر ہاتھ میں نکڑی سیشے کی نلنٹ گرنے ہونے بخی۔ کیونکہ داود نے سب
کے سا متے ایسی نات کہہ دی تھی جیکہ اواز مدھم تھی۔ حو یس زپور ہی سن سکی۔
م
ااپ فففررٹ پرانقل لے لو۔ زپور نے ابٹی نات ل کرنے ساتھ ہی پرا ل داود کو دنا۔
قن مک
چ مجی ٰ طص م
انکل زپور کی فالب نٹ کس وفت کی ہے۔ فی سے پوں پو ھتے پر ٹی کے ساتھ
ساتھ سب نے داود کو دنکھا جیکہ زپور سب کے سا متے داود کی نے ناکی پر شر چھکا گی۔
داود صتح دس بچے۔ مصطفی نے نارمل انداز میں حواب دنا جیکہ دل پو اس الو کے تھتے کا
میہ پوڑنے کا تھا جس کو مصطفی نے ساری ڈبییلز بیائ تھی ۔
ن ک ن ممہ
مم ا ل کیا میں زپور کی فالب نٹ نکٹ د کھ سکیا ہوں ۔ داود کے اگلے سوال پر سب
اشی کی طرف میوجہ ہوے جس پر داود نے سب کو دنکھا اور پوال۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
افیدی ہاوس سے ناہر انے داود کا سیل پزر ہوا جہاں پر مصطفی کی ای۔میل ای۔ داود
نے فورا سے ای۔میل کھول کر زپور کی فالب نٹ نکٹ ڈاونلوڈ کرنے اس کی ڈبییلز جیک
کی۔ تھر ین کو کال کی۔
??Hello tin
....Yes sir
Will do Sir
ن شم ک ن طص م
ین نے کہا جس پر داود نے کال کٹ کرنے فی ا ل کو تج کیا اور ا ک
مسکراہٹ داود کے لیوں کو چھو گی۔
گن ٰ مجی
اج کی رات میں افیدی ہاوس میں روکو گا۔ ٹی کو ا تج ر ھیا اپ کا کام ہے۔ شسر
ک
جی۔
سیڈی میں فانل لیتے کے انے مصطفی کا سیل پزر ہوا جس پر انے مشتج کو پڑھ کر
مصطفی کا دل چاہا کہ وہ وفت وایس لے انے حب معصوم بتے داود نے زپور کا ہاتھ
اس سے مانگا تھا ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 713 of 879
URDU NOVEL BANK
یہ مچھے زلیل کرواے گا کسی دن۔ داود کو بیا حواب دنے مصطفی نے سیل پوکنٹ میں
رکھا اور ناہر چال گیا جیکہ افیدی ہاوس کے ناہر ابٹی کار میں بیٹ ھے ہوے داود نے انک نظر
افیدی ہاوس پر ڈالی اور کار سیارٹ کر گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مجی ٰ
سب سمنٹ کر زپور ٹی کے ناس ائ حو لنپ ناپ پر کام کر رہا تھا ۔
مجی ٰ ی ک ممہم
م پو ل م چا رہی ہو؟ ٹی نے لنپ ناپ بید کرکے زپور سے پوچھا ۔ جس پر زپور
شر ہال گی۔
مجی ٰ
چلو اچھا ہے کچھ دن پو سکون ملے گا۔ ٹی نے شرارت سے کہا جس پر زپور نے اب یا
مجی ٰ
ہاتھ ٹی کے کیدھے پر مارا۔
خڑنل نا ہو پو۔۔۔۔ ا بتے ہاتھ کو فاپو میں رکھو یم زرا۔ داود یہ سب پرداست پہیں کرے
کمجی ٰ ن ٰ
گا ۔ ابٹی نازو کو مسلتے ہونے مجیٹی نے کہا جس پر زپور نے ٹی کو ا یں دکھای۔
ھ
مچھے حوشی ہے کہ یم نے داود کو جیا۔ وہ انک اچھا ایسان ہے۔ جس طرح سے اس نے
چاالت کا مقانلہ کیا اس کی میل کوئ پہیں ۔ یم اس کا ساتھ د بیا ہر مو فعے پر۔ مرد کو
غورت کا ساتھ حوشی میں درکار ہو نا نا ہو مگر غورت کی پہجان پہی ہے کہ وہ ا بتے مرد کا
مجی ٰ
ساتھ ہر دم دے۔ یم سمچھ رہی ہو نا زپور۔۔۔۔ ٹی نے پوچھا جس پر زپور شرارنا م کرا
س
دی۔ تھر پولی
مچھے پہیں بیہ تھا میرا تھائ ابیا سمچھ دار ہے۔
س ت مجی ٰ مجی ٰ
وہ پو میں ہوں۔ ٹی نے کالر اتھانے ہونے کہا جس پر زپور کے ساتھ ٹی ھی م کرا
مجی ٰ
دنا۔ بب ہی مین ڈور بجا۔ جس پر ٹی اتھ کر ناہر گیا۔ حب وایس انا اس کے ہاتھ یں
م
انک پوکس تھا جس کے اوپر کے۔انف۔شی کا لییل زپور کو بیا گیا کہ اس میں کیا ہو
سکیا ہے۔
ٰ
اس میں وہی ہے نا مجیٹی حو میں سمچھ رہی ہوں۔ اسییاق سے زپور پولی جیکہ زپور کے
ٰ
درست انداز پر مجیٹی مسکرانا شر ہال گیا۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 715 of 879
URDU NOVEL BANK
ٰ
ہرااااا۔۔۔۔ کہتے زپور نے پوکس لیا اور کھول گی جہاں پر چکن نگیس تھے ۔ بیا مجیٹی کو
ٰ ب
دنے زپور پوکس لتے صوفے پر یٹ ھٹی کھانے لگی۔ جیکہ مجیٹی زپور کے اس انداز پر مسکرا
گیا۔
ٰ
تھییکو مجیٹی ۔۔۔
ٰ
کوئ نات پہیں یم حوش ہو۔ میں حوش۔ شچے دل سے مجیٹی نے کہا۔ زپور نے انک
ک مجی ٰ مجی ٰ
نگیس نکال کر ٹی کو دنا جس کو تھام کر کھانے لگا۔۔بب زپور کے ہتے پر ٹی نے
انل۔شی۔ڈی پر زپور کی یشیدندہ نارنی کارپون Barbie and secret door
مجی ٰ
لگائ جس کو زپور حوشی سے مسکرا دی۔ انکھوں میں یسکر لتے زپور نے ٹی کو د کھا
ن
مجی ٰ
کیونکہ یہ وہ فلم تھی جس کو دنکھتے کی ضد زپور ٹی سے ھے ماہ سے کر رہی ھی ۔ گر
م ت چ
مجی ٰ
اج ٹی نے زپور کی نات پوری کی۔
مجی ٰ
ہللا ناک میری پہن کو ا یشے ہی حوش و اناد رکھیا۔ امین۔ شچے دل سے ٹی نے زپور کو
دنکھتے ہوے چاموشی سے دعا کی۔
ٰ ٰ
مجیٹی ۔۔۔۔۔ مصطفی کی اواز پر مجیٹی نے کورنڈور میں کھڑے ا بتے ناپ کو دنکھا حو نے
ٰ
جین سے لگے مجیٹی کو۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 716 of 879
URDU NOVEL BANK
کیا ہوا ڈنڈ۔۔۔۔سب تھیک ہے نا۔
ٰ
ہاں مجیٹی سب تھیک ہے مگر میپییگ ہے میری کیا یم ہشییال چا کر یہ ڈاکومنٹ ڈاکیر
جٹمز کو دے سکتے ہو۔
فل ن ٰ
پو پرونلم ڈنڈ۔۔۔ میں چال چانا ہوں۔ مجیٹی نے انک نظر م د ٹی زپور کو د کھا ھر
ت ن ھ ک
ٰ
ڈاکومنٹ لییا ناہر چانے لگا حب زپور کی نظر مجیٹی پر پڑی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ابیدہ سے مچھے ا یشے trappedمت کرنا داود عالم ساہ۔ مصطفی نے داود کو مشتج کیا
یل گن ل ھ ککی فل ن
اور ا بتے کمرے میں چال گیا جیکہ زپور ا لی م د ٹی پور ہونے گی پو یس کا پوکس ٹی
مصطفی کے مشتج کو پڑھ کر دس منٹ کے نعد داود نے افیدی ہاوس میں ابٹی کار روکی
اور سان نے بیازی سے چلتے ہونے اندر انا اور نظر سا متے صوفے پر لیٹی زپور پر پڑی جس
کے ب نٹ پر نگیس کا پوکس پڑا ہوا تھا اور اس پر ابیا ہاتھ ر ک ھے زپور گہری بیید میں تھی۔
داود نے انک نظر انل۔شی۔ڈی پر چلٹی نارنی فلم کو دنکھا تھر سوئ ہوئ زپور کو۔
افففف نابیں ابٹی پڑی اور خرکپیں بجوں والی۔ کیا کروں میں ٹمہارا مسسز ساہ۔ ابٹی نالوں
میں ہاتھ ت ھیرنے ہونے داود نے سونی زپور کو دل ہی دل میں مجاظب کیا اور
انل۔شی۔ڈی اف کرنا نگیس کا پوکس اتھ کر بییل پر رکھتے زپور کو ابٹی ناہوں میں لتے
اوپر اس کے کمرے میں چال گیا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ستہری صتح نے ابٹی کربیں ہر سو تھیالئ۔ داود کے پہلو میں لیٹی زپور نے ابٹی انکھوں کو
نلکوں کے پوچھ سے ازاد کرنے ہونے کمرے سے ماپوس ہونی انک پویہ سکن انگڑانی لیٹی
زپور اتھ کر بیٹھ گی۔ مونانل کی نالش میں حب زپور نے ہاتھ ابیا بیڈ کی دوشری طرف کیا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 718 of 879
URDU NOVEL BANK
پو ہاتھ زپور کا کسی شخت سے سے نکرانا۔ زپور نے فورا نلٹ کر دوشری طرف میہ کرکے
سونے داود کو دنکھا پو ابیا شر نا میں ہالنی داود کی یست پر ابیا شر رکھٹی لنٹ گٹی ۔ اب یا
ہاتھ داود کے سیتے پر رکھ کر زپور انکھوں کو موندنی داود کی حوسیو مچسوس کرنی لمتے لمتے
سایس لیتے لگی۔
اتھ گئ؟؟؟
ک ممہ
م۔ زپور نے ہتے ساتھ ہی ا بتے لب داود کی یست پر ر ک ھے جس کو مچسوس کرنا داودم
مسکرا گیا۔ تھر ا بتے سیتے پر ر ک ھے زپور کے ہاتھ کو نکڑنے ا بتے ہوبیوں سے حوم گیا۔
مچھے د نکھے نا ساہ۔ زپور کی درحواست پر داود نے زپور کی کمر میں ہاتھ ڈال کر اس کو اگے
ن
کرنے ا بتے پہلو میں لے انا۔ پراون ا کھیں شرجی مانل گرین انکھوں سے ملی۔ زپور کے
ل ت ب
نال ما تھے سے ھے کرنے داود نے ابیا مس وہاں پر ھوڑنے زپور کے ما ھے سے ابیا
ت چ چ
ماتھا لگا کر ناک سے ناک حوڑ گیا۔ دوپوں انک دوشرے کی حوسیو مچسوس کرنے لگے۔
ساہ۔۔۔
ہمم۔
چلدی انا۔۔۔۔
ن ن ک ھ کب ن
ایساء ہللا ۔ داود نے کہا جس پر زپور نے ا ٹی ا یں ھول کر داود کو د کھا حو اشی کو د کھ
رہا تھا ۔ بب ہی دروازہ بجا۔ زپور نے ہڑپڑا کر داود کو بتچھے کیا۔
ککون؟
ائ چاحو۔
جی چاحو۔ زپور بیڈ سے اتھٹی پولی تھر روک گی۔ کیونکہ زپور داود کی شرٹ میں تھی۔ ج یکہ
رات۔۔۔
یم فراک میں مچھے حود سے دور لگ رہی تھی بب ہی ابٹی شرٹ یم کو پہیا دی۔ داود کے
حواب پر زپور ناتھ روم تھاگ گٹی ۔ جیکہ داود اس تھرنی پر مسکرانا ابیا سیل اتھا گیا جہاں
پر ین کی میل کے ساتھ ساتھ مصطفی انکل کے مشتچز آے ہوے تھے۔ ین کو حواب
دے کر انکل مصطفی کے مشتچز کو اگیور کرنے داود اتھا کر بیٹھا۔ بب ہی زپور فراک بیتے
فریش شی ناہر انی شرٹ داود کے حوالے کر گی۔
تھییکس ساہ۔
اپ فریش ہو چاو۔ نال بیا کر حجاب کرنی زپور نے داود سے کہا حو شر ہالنا ناتھ روم چال گیا
م
زپور نے ابٹی بیاری کمل کی اور ناہر چلی گٹی جہاں لوبچ میں مصطفی بیوز بییر پڑھیا زپور کو
دنکھ کر روکا۔
جی۔ زپور داود کی موحودگی کا علم چاحو کو ہونے پر شرمیدہ شی ہونی یس جی ہی پول سکی۔
طص م
او ناسیہ کریں اب۔ اس کو پو میں نعد میں دنکھ لوں گا۔ زپور کو کہتے ساتھ ہی فی
اتھیا ڈابیگ بییل پر انا۔ جس کی تیروی زپور نے تھی کی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
زپور ناسیہ۔ داود کی اواز پر زپور نے داود کو تھر مصطفی کو دنکھا جس کے شر ہالنے پر زپور
نے داود کی نلٹ بیار کی اور اس کے سا متے رکھی۔
پہی سے کرو ابیا تھی ناسیہ۔ ابٹی نلنٹ حب زپور بیار کرنے لگی بب داود کی اواز پر
م ن
فی نے فوک لنٹ یں رکھا۔ طص م
ساہ۔۔۔ زپور کی الت جائ اواز پر داود نے زپور کو دنکھا جس کی انکھوں میں التجا تھی کہ اب
اور پہیں ۔۔۔ بب داود چاموش ہونا ابیا ناسیہ کرنے لگا۔ جیکہ مصطفی داود کی اس
فرماتیرداری پر مسکرا گیا۔
ٹمہارے اگے اگے انا ہوں زپور کو اتیر پورٹ ڈرپ کرکے چاوں گا۔
ٰ
یہ پو پہت اچھا ہو گیا ۔ مجیٹی نے مسکرانے ہونے کہا جیکہ زپور داود کی نات پر مصطفی
کو دنکھتے لگی حو حود حیران تھا کہ داود نے نا کچھ کہا اور نا کچھ بیانا۔۔۔
ی یب طص م
زپور اگر ناسیہ ہو گیا ہے پو بیار ہو چاو یم۔ فی نے ل پر چھائ چاموشی کو پوڑنے
ہونے کہا جس پر زپور شر ہالنی اتھ گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جی چاحو۔
جن۔۔۔
ٰ
تھر زپور اور مجیٹی مسکرا گتے ۔
You too
گ یب م س ک ل م مجی ٰ طص م
فی اور ٹی سے ٹی زپور کار کا دروازہ ھولے ین کو م کرانی کار یں ٹھ ٹی ۔
جس پر ین نے مسکرا کر دروازہ بید کیا۔
زپور نے انک نظر مصطفی اور مجیٹ ٰی کو دنکھ کر ساتھ بیک سییک سے بیار بیٹ ھے داود عا مل
ساہ کو دنکھا حو نلیک ب نٹ کوٹ پہتے زپور کی دالئ گی وابٹ شرٹ کے ساتھ بیک نائ
لگانے ہوے مونانل پر مصروف تھا۔ ین نے کار سیارٹ کی اور پورا سکواڈ مسلم کمیوبٹی
کی روڈ پر رواں دواں ہوا۔
Yes ma'am
زپور کی نات پر ین نے کار روکی بب زپور نے داود کو دنکھا حو انکھوں میں مسکراہٹ لتے
زپور کو دنکھا رہا تھا ۔ جس نے چانے سے پہلے داود کے ماں ناپ سے ملتے کی نات کی۔
یم چا کر مل او میں پہی ہوں۔ داود نے کہا جس پر زپور شر ہالنی ناہر چلی گٹی ۔
ت ل ب ک ن ک ی ل س ع
ا الم و م ا ل ا ٹی۔ عا م اور عانلہ حو عالیان اور عالیہ کے ساتھ ناسیہ کر رہے ھے
زپور کی اواز پر اس کی طرف مڑے اور حوشی سے مسکرا گتے ۔
وعیلکم اسالم او بچے۔۔۔ ناسیہ کرو۔ عانلہ نے حواب د بتے ساتھ ہی کہا۔
یہ اچھا کیا یم نے۔ عالیہ کی نات پر زپور مسکرا دی بب سب اتھ گے۔
کس کے ساتھ چا رہی ہو۔ عالم کے سوال پر زپور حپ ہوئ جیکہ عالیان داود کے سکواڈ کو
دنکھا حکا تھا بب پوال۔
مچھے حوشی ہے یم اس گھر کی پہو بتے چا رہی ہو۔ زپور بچے۔۔۔۔ میں نے دنکھا ہے وہ
ٹمہارے ساتھ جیتے لگا ہے۔ عانلہ سے ملتے ہوے زپور نے عانلہ کی نات سن کر مسکرا
دی۔
جی انکل۔۔۔
سب سے ملٹی زپور ناہر آی پو سب زپور کے بتچھے بتچھے اے ۔ سب کو انک ساتھ انا دنکھ
داود کار سے ناہر نکال۔
جیال سے لے کر چانا ہماری پہو کو۔ عالم نے مسکرانے ہونے داود سے کہا حو حود تھی
مسکرا گیا۔ عانلہ نے داود کی مسکراہٹ کی نظر اناری۔ زپور کار میں سوار ہوئ پو داود نے
عالم سے کہا۔
اوکے۔۔۔ یم چاو اب دپر ہورہی ہے۔ عالم نے کہتے ساتھ ہی داود کو چانے کا اسارہ
کیا۔
جس سے داود کار میں سوار ہوگیا اور پورا سکواڈ مسلم کمیوبٹی سے نکل کر لیدن اتیربیشیل
اتیر پورٹ کی طرف گامزن ہوا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Yes sir
کہتے ساتھ ہی ین کار سے نکل گیا ۔ بب داود نے زپور کا ہات نکڑنے اس کو حوما اور
ا بتے دل پر زپور کا ہاتھ رکھ گیا۔ جیکہ زپور یم آنکھوں سے مسکرا دی
داود کہہ کر کار کا دروازہ کھو لتے لگا بب زپور ابٹی طرف کی سنٹ نلنٹ کھولٹی داود کی
گود میں ای۔ جس سے کار کے دروازے پر رکھا داود کا ہاتھ زپور کی کمر پر گیا۔ انکھوں
میں سوال لتے داود نے زپور کو دنکھا بب زپور چھکٹی داود کے لیوں پر ا بتے لب رکھٹی
انکھوں کو موند گی۔ جس پر داود حیران ہونا زپور کے لمس سے ابیا لمس سامل کر گیا۔
ل جی
میں نے ابیا تج پورا کیا ساہ۔۔۔۔ حب داود نے زپور کو ازادی دی بب زپور داود کو
ھ کن
د ٹی پولی۔ جیکہ داود زپور کی نات سن کر مسکرا گیا۔
داود کی نات پر زپور داود کے گلے لگ گی جس پر داود نے زپور کو حود میں تھتچ لیا۔
میں وعدہ کرنا ہوں زپور۔۔۔۔ اس نار ہمارا ملن کسی بٹماری نا چذنانی نل کی نظر پہیں
ہوگا۔ میری ت ھیرانی پہلے سے ہی سیارٹ ہے۔
داود کی نات سن کر زپور داود سے الگ ہونی اس کو غور گٹی۔ جس پر داود مسکرا گیا۔
جی ساہ۔
داود اور زپور حب کار سے ناہر نکلے بب ین نے لیک کر کار کا دروازہ بید کیا اور زپور کی
طرف مڑا۔
It would be ma'am
چانے کی اچازت دیں ساہ۔ زپور کی نات پر داود انکھوں کو بید کرنا شر نا میں ہال گیا۔
Go zabour
داود کہتے ساتھ نلییا کار میں سوار ہوا۔ داود کی نات پر زپور شر ہالنی اندر چلی گٹی۔
زپور کی فالب نٹ کے بیک اف ہونے ہی داود نے کہا جس پر ین شر ہالنا کار س یارٹ کر
گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
زاونار کو دنکھتے ہی زپور نے سیل پوکنٹ میں رکھا حو ابٹی دندا کو لیتے انا تھا ۔
ع
اسالم و لیکم دندا۔ عالیان نے ماتھا حومتے ہونے کہا ۔
وعیلکم اسالم دندا کے بیارے۔۔۔ کیشے ہو اپ۔ میں پہت اچھا دندا۔ زوتیرا کے انداز میں
کہا جس پر زپور کھکھال دی۔
شہی۔
کار میں سامان رکھ کر زاونار نے ڈرابیونگ سنٹ سمٹھالی اور نارکیگ سے نکالیا کار کو الہور
کی مصروف ساہراہ سے ہونے ہونے ادھے گھیتے کے نعد رانے ونڈ کوتھی ٹمیر 15
افیدی ہاوس کے کھولے گنٹ سے اندر لے گیا۔ ڈرابیو وے پر کار نارک کرکے انک
مالزم کو زپور کا سامان نکا لتے کا کہیا زپور کے گرد ابٹی نازو تھیالنے زاونار زپور کو لے کر
اندر کی طرف گیا۔
میری بخی۔ مین ڈور پر کھڑی نےنانی سے زپور کا اب پظار کرنی یسرا افیدی۔۔۔ زپور کی ہیسی
سن کر یم انکھوں سے اس کو نکارا اتھی۔
زپور نے ابٹی ماں کو دنکھا حو انکھوں میں ٹمی لتے اشی کو دنکھ رہی تھی ۔ کیٹی عج نب نات
تھی نام حب زپور پہاں سے گی تھی اس مما نے ملتے سے م پع کر دنا ابٹی انکھوں میں آی
ٹمی کو چھیانے ہونے زپور افیدی ہاوس سے نکلی اس امید سے کہ کٹھی پو اس کی مما
اس کو نکارے گی ۔ پہلی اوالد کا بییا ہونا صروری پو پہیں ۔۔۔۔ پہلی اوالد پو پہلی ہی ہونی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 734 of 879
URDU NOVEL BANK
ہے۔ بییا ہو نا بیٹی۔ کیا فرق پڑنا ہے۔ مگر زپور نے اس فرق کو شہا۔ پڑی بیٹی ہونی کی
شزا شہی۔ کیونکہ اس کی مما کو پہلی اوالد بییا چا ہتے تھا مگر زپور کی بیدایش نے یسرا کو زپور
سے ندظن کر دنا جسکا ابجام زپور بجیس سال نک ابٹی مما کی نےرجی کی صورت پرداست
کرنی آی۔ مگر اج ابٹی مما کی یم آنکھوں کو دنکھ کر زپور تھم گٹی ۔ اس نے پو کٹھی پہیں
چاہا تھا کہ اس کی وجہ سے اس مما روے۔
مم ممما۔
میری بخی۔۔۔ یسرا نے ابٹی ناہیں تھیالئ۔۔۔ جس کو کھوال دنکھ کر زپور تھاگٹی ان میں
سما گٹی ۔
ہاں میری بخی۔۔۔۔ ٹمہاری ندنصنب مما۔ یسرا نے زپور کے ما تھے کو حوم کر زپور کی
گالوں پر ہاتھوں کو حوما۔۔۔ تھر سے گلے لگا گی۔
زپور ابٹی مما کے لمس پر رونی ہوئ ہیس دی۔ تھر زور سے ان کے گلے لگ گٹی ۔
مچھے معاف کر د بیا۔ یسرا نے رونے ہونے ہاتھ حوڑے جس پر زپور نا میں شر ہالنی
ہاتھوں کو نکڑ گی۔
پہیں مما۔۔۔ مچھے گ پگار مت کریں۔ اپ نے مچھے گلے سے لگا لیا۔۔۔ میرے لتے پہت
ہے مما۔ زپور کی نات پر یسرا نے دونارہ سے زپور کو حوما۔ جیکہ زاونار اور زوتیرا اس لمچے کو
م ی م
یم ایسو سے دنکھتے مسکرا گے۔ جیام پی گ ل کرنا ھر لدی انا اور الوبچ یں لتے ماں
چ م چ گ م ک
بیٹی کی مجنت دنکھیا وہ تھی یم آنکھوں سے مسکرا گیا۔
Papa۔۔۔
جیام کی مسکراہٹ تھری اواز سن کر زپور یسرا سے الگ ہونی نانا کہٹی جیام کے گلے لگ
گٹ ی ۔
کیسی ہو یم ۔۔۔
میرے جیال سے اب انک فٹملی ہگ بییا ہے۔ زوتیرا نے زپور کے ناس چانے کہا جس
کی ناب ید زاونار اور یسرا نے تھی کی۔ بب سب زپور اور جیام کے گلے لگ گتے ۔ جس پر
زپور کھلکھال اتھی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
زپور۔۔۔ یم یہ کھاو۔ انک لقمہ رونی کے ساتھ فٹمے کا سالن لگانے یسرا نے زپور کے میہ
کے سا متے کیا حو ابیا میہ تھرا ہونے پر جیام کو دنکھ اتھی۔ جیکہ زاونار اور زوتیرا زپور کی
اس چالت میں ہیس پڑے۔۔۔ یسرا کی انک غوری پر وہ دوپوں ابیا ابیا کھانا کھانے لگ
گتے ۔
یس بحہ یہ آخری لقمہ ہے۔ کھاو ۔۔۔ میہ کھولو۔ ااااا یسرا نے کسی بچے کی طرح بخکارنے
ہوے زپور کو میہ کھو لتے کو کہا۔ جس پر زپور نا چا ہیتے ہوے تھی ابیا میہ کھول گی۔
جی زوتیرا۔۔۔
دندا وہاں سب کیشے ت ھے؟ زوتیرا کے سوال پر زپور مدھم سا مسکرا گی۔
وہاں سب تھیک تھے۔ عانلہ مما نے سب کے لتے گقیس تھتچے ہیں ۔ میں اتھی النی
ہوں۔ کہہ کر زپور ا بتے کمرے میں چلی گٹی ۔ حب وایس آی پو مالزم کے ہاتھ میں دو
بیگز تھے حو وہ رکھ کر چال گیا ۔
سکریہ دندا۔
چلو بجوں پہت دپر ہوگی ہے سونے کی بیاری کرو اب۔ جیام نے گھڑی کو 11کا ہ یدشہ
عیور کرنے دنکھ کر کہا۔ جس پر شر ہالنے زاونار ،زوتیرا اور زپور سامان سمنٹ کر ا بتے
کمرے میں چلے گتے ۔
کمرے میں انے ساتھ ہی زپور کا دھیان بجتے سیل کی طرف ہوا جس پر زپور نے لیک کر
بجتے سیل کو چارجیگ سے انار کے کال نک کی۔
اسالم وعیلکم ساہ۔ تھولٹی سایسوں کے درمیان زپور پولی۔ انداز میں لیک شی تھی۔ ج یکہ
لیدن میں افیس میں کھڑا داود زپور کے میہ سے ساہ سن کر انکھوں کو موند گیا۔
کیسی ہو یم؟
ساہ۔۔۔
میری زندگی۔
ممہم
م۔
My girl
زپور کے حپ ہونے پر داود نے انک چذب کے عالم میں ابیا دل انک نار تھر سے کھوال۔
دل دے کے چانا
چان دے کے چانا
تیرا ابیا۔۔۔۔
تیرا ابیا
داود ابیا چال دل کہہ کر حپ ہوا جیکہ زپور ا بتے لتے ابٹی مجنت سن کر رو دی۔ جس کی
شسکی داود نے تھی سٹی۔
چاو ساہ۔۔۔ سب کو بیا دو کہ اپ میرے ساہ ہو۔ صرف زپور جیام کے۔ جییا اپ مچھ
سے مجنت کرنے ہو میں تھی اپ سے ابٹی ہی مجنت کرنی۔ دور ہوں اپ سے۔۔۔ بب
ہی ہمت کر نائ وریہ اپ کی سدت پرداست کرنا پہت مسکل ہے میرے لتے۔
ہاہاہاہا مائ گرل۔۔۔۔ یہ صجتح کہہ رہی ہو یم۔ گاشش۔۔۔ چلد ہی یم سے ملوں میں یہ
دن جٹم ہوں۔
میں ڈنڈ کے ناس اج ادھر ہی روکوں گا۔ کار میں انے داود نے کہا۔ جس پر زپور پولی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 744 of 879
URDU NOVEL BANK
ساہ مچھے سال دو۔ حب نک اپ گھر پہیں پہتچ چانے۔ زپور نے نکیہ تھیک کرنے ہونے
کہا۔
اوکے میڈیم۔۔۔ داود کی مسکراہٹ تھری اواز سن کر زپور تھی مسکرا دی۔
Sir we reached
Ok sir
داود کے چانے کے نعد ین نے انک نظر عالم ہاوس کے مین ڈور سے اندر چانے ا بتے
ن ط م
شر کو دنکھا۔ حو اج ین لگا ین کو۔ ا ک ظر اسمان کو د ھتے ہوے ین پوال۔
ک ن ن م
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ڈنڈ۔؟
موم۔؟
مصط مجی ٰ
جس سے عانلہ اور عالم کے ساتھ ساتھ فی ،ٹی ،عالیان اور عالیہ داود کی طرف
میوجہ ہوے۔
میں اپ سب کے سا متے کچھ ک پقس کرنا چاہیا ہوں ۔ داود کے لہچے کی مظیوطی پر
مصطفی نے شر ہالنے داود کو اگے پو لتے کا انکھوں سے اسارہ کیا۔ بب داود نے ابٹی
انکھوں کو بید کیا۔ جہاں زپور ٹمودار ہوئ۔ اس کی مسکراہٹ دنکھ کر داود کے ہوبیوں پر
مسکراہٹ آی۔
وہ بخی کوئ اور پہیں کیٹھرین ابیڈرسن ہے۔ حو میری بیشنٹ تھی ہے۔ میں حب اس
دلدل سے کیٹھرین کو نکال کر النا پو پہت مسکل سے اس کی زندگی کی طرف النا۔ کچھ
علظیاں ہوئ مچھ سے۔۔۔ مگر وہ میرے کلییک میں اب انڈمٹ ہے۔
داود ۔۔۔ کیا بییر تھا ٹمہارا مچرم؟ عالم کے سوال پر داود ابیا شر ہالگیا۔۔۔ جیکہ عانلہ فورا
سے اتھٹی داود کو گلے لگانے شسکی اتھی۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 748 of 879
URDU NOVEL BANK
میرے بچے۔۔۔ مچھے معاف۔۔۔
میں اس کو پہیں چھوڑوں گا ۔۔۔ اس نے میری ہی بیٹھ پر وار کیا۔ غصے سے نے چال
عالم کابیٹی اواز میں پولے۔ جیکہ عالیان اور عالیہ ا بتے تھائ کو دنکھتے اقسردہ ت ھے۔ جس
نے چھونی شی عمر میں ابٹی ازبت شہی۔
ڈنڈ۔۔۔ رنلیکس۔۔۔
کیشے داود ۔۔۔ یم نے مچھے بیانا کیوں پہیں ۔۔۔ ابٹی نار یم سے پوچھا پر یم۔۔۔
ڈنڈ میں نے اس کو معاف کر دنا تھا مگر اس نے حب زپور کو کڈب نپ کیا بب۔۔۔
واٹ۔۔
کیا۔۔۔
جی ڈنڈ اشی نے زپور کا کڈب نپ کیا کہ وہ انک نار تھر سے مچھے ۔۔۔۔ مگر زپور نے اس کا
یسدد شہتے کے ناوحود تھی اس کو انکار کیا وہ مچھے کال پہیں کرے گی ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 749 of 879
URDU NOVEL BANK
کیا زپور چابٹی ہے اس نارے میں ۔ عانلہ کے سوال پر داود مسکرا دنا۔
وہ پہت کچھ چابٹی ہے موم۔ ابیا کہ میں حود کو تھی پہیں چابیا جییا وہ مچھے چابٹی ہے۔
لیکن اس نے زپور کو کڈب نپ کیوں کیا۔ اس کے ناس زپور سے زنادہ عالیہ کا اویسن تھا
ٰ ٰ
۔۔۔ زپور کو کیوں؟؟؟ مجیٹی کے سوال پر داود نے مجیٹی کو دنکھ کر مصطفی کو دنکھا۔ حو
اشی کو دنکھ رہا تھا ۔
کیونکہ وہ میرے نکاح میں ہے۔ داود نے مظیوط لہچے میں کہا اور انک یم تھیتے اور اس
کے نعد کی چاموشی مچسوس کی چاسکٹی تھی ۔
مجی ٰ
کککب سے۔۔۔ ٹی نے حیرانی سے پوچھا۔
ہمارے نکاح کو بین ماہ ہونے والے ہیں۔ زپور سے مجنت ہوگی تھی مچھے ۔ پر وہ مچھے
یک ل مچ س
ٹ ت
ھتے کی بجانے مچھ سے دور تھا گتے گی۔ ھر موم ڈنڈ کی ونڈنگ ابیورشری پر ھرین کو
یہ لگا کہ زپور میری گرل فربیڈ ہے۔ اس نے ہوسیل چا کر زپور کو ہراس کیا جس سے
زپور شہم شی گی۔ حب وہ کیٹھرین سے بجٹی ہوسیل سے ناہر آی پو انقاق سے میں وہاں
مچھے زپور کی سکیورنی کی وجہ سے یہ سب کرنا پڑا۔۔۔ چاہیا تھا یم سب کو بیا سکیا تھا ۔ مگر
چاالت اور وفت ہمارے حق میں ہونے گتے اور بیانے کا موفع پہیں مال۔
اشی وجہ سے یم نے داود کے لتے زپور کو جیا تھا ۔ یم چا بتے تھے کہ زپور اس کے نکاح
میں ہے۔ عالم نے مصطفی کی نات پر خرا کرنے ہونے کہا۔
پہیں عالم۔۔۔ زپور پو چابٹی تھی پہیں تھی کہ داود کے ساتھ اسکا نکاح میں نے کروانا
ہے۔ زپور حب سے لیدن تھی۔ میرے دل میں پہی حواہش رہی کہ کیشے کرکے میں
زپور کو روک لو۔ میری بیٹی سے پڑھ کر وہ۔ ہے تھی ابٹی بیاری کہ دل اس کے پہاں
سے چانے پر راصی پہیں تھا۔ بب ہی حب داود نے مچھ سے زپور کا ہاتھ مانگا پو بیا کچھ
سوجے میں نے ہاں کردی۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 751 of 879
URDU NOVEL BANK
ٰ
پر ڈنڈ اپ کو ہمیں سب بیانا چا ہتے تھا ۔ اگر زپور کو کچھ ہو چانا پو ۔۔۔ مجیٹی کی نات پر
ٰ
داود نے مجیٹی کو غورا۔۔۔
اس کو میں کچھ پہیں ہونے دوگا۔ میرے امان میں ہے زپور۔۔۔ کسی گرے پڑے
ایسان کی بیوی پہیں میری بیوی ہے وہ۔ لیدن کے مییر ،انک ساب پکاپریسٹ اور کام یاب
پزیس مین کی بیوی۔۔۔ مسسز داود عالم ساہ ہے۔ داود کے مظیوط لہچے پر سب نے فچر
سے داود کو دنکھا جیکہ عانلہ اور عالیہ زپور کی قسمت پر ناز کر گئ۔
یہ حیز۔۔۔ تھائ proud of you۔ عالیان کی مسکرانی اواز پر داود تھی مسکرا دنا۔
جس کا ساتھ سب نے دنا۔
داود بییر کہاں ہے؟ عالم کے سوال پر کمرے میں انک نار تھر سے چاموشی چھا گٹی ۔
ڈنڈ ۔۔۔
کیا مظلب ٹمہارا۔۔۔ اب نک ہو رہا ہے۔۔۔ عانلہ کے سوال پر جیشے سب نے چابیا چاہا۔
موم بییر کا نعلق ویسٹ لیدن کے گروہ سے تھا۔ حب لیدن گورٹمنٹ نے میری سمری
ناس کی بب اس نے مسلم کمیوبٹی سے بچے اتھوانے تھے۔ ان میں سے انک غفرا
عمران تھی تھی۔ اسکا مفصد صرف مچھے روکیا تھا کہ حو الء میں لیدن کی سکیورنی کے لتے
بیانا۔۔۔ مگر اس کی سازش ناکام رہی بب اس نے مچھے مارنے کی کوشش کی وہ روڈ
انکسڈب نٹ اشی وجہ سے ہوا تھا ۔ حب وہ اس ہر تھی ناکام ہوا پو اس نے عالیہ پر ابیک
کرنا چاہ مگر عالیہ کے لتے میرے سیانے گاڈرز نے بخفظ فایم کیا۔ مگر میں زپور کو نا بجا
سکا وہ اس درندے کے ہاتھ لگ گٹی تھی ۔
حب یم چا بتے تھے سب پو بیانا کیوں پہیں ۔۔۔ یم چا بتے ہو نا زپور نے کیٹی ازبت
ع پ مش مجی ٰ
کانی ہے داود ۔۔۔ ٹی نے ل ہونے ہونے کہا اب کی نار حب داود پوال پو اس
کے لہچے میں نے یسی سامل تھی۔
میں مابیا ہوں ۔ میں عافل رہا زپور سے۔۔۔ میرے نکاح کے ہونے ہونے تھی میں اسکی
حقاظت پہیں کرسکا۔ اس کی نکل پف حو اس نے شہی۔۔۔ تھیک کہہ رہے یم مچھے اندازہ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 753 of 879
URDU NOVEL BANK
پہیں ۔انفیکٹ کوی اندازہ لگا تھی پہیں سکیا ۔ داود زپور کی گود چالی ہونے ،اس کی پڑپ
اور نکل پف پر حپ ہوا۔
ٰ ٰ
انفف مجیٹی ۔ مصطفی کی اواز پر مجیٹی کچھ کہتے کہتے حپ ہوا۔
موم ڈنڈ میں ارام کرنا چاہیا ہوں ۔۔۔ داود کہتے ساتھ ہی اتھ کر ا بتے کمرے میں چال گیا
جیکہ بتچھے سب انک دوشرے کو دنکھ کر حپ ہونے بب عالیان پوال۔
چت ب چت ب
ڈنڈ موم۔۔۔ مچھے تھی کچھ ک پقس کرنا ہے۔ جس سے سب کے شر حو داود کے ھے ھے
تھے نلٹ کر عالیان کی طرف ہونے ۔
ت ک ل ک ی ممہ
م پولو۔۔۔ اب م کیا ہیا چا ہتے ہو۔ عا م حو داود کے چانے پر ھڑے ہونے ھے
صوفے پر بیٹ ھتے ہونے کہا ۔
ہمم پولو۔۔۔ عالیان ساہ میں سن رہا ہوں۔ میں نے نالکل ہم سب سن رہے ہیں ۔ عالم
کے سیاٹ انداز میں کہتے سے عالیان نے تھوک نگال تھر پوال۔
اور یہ کہ میں تھاتھی کی پہن کو یسسسسن۔۔۔ ایم مین۔۔۔ عالیان روک گیا۔ شر چھکا
گیا۔
م ک ن ط
ڈنڈ ،فی ا ل اور موم۔۔۔ یں زوتیرا کا رسیہ عالیان کے لتے چاہیا ہوں۔ داود کی اوازص م
سن کر سب نے نلٹ کر دروازے کے ناس کھڑے داود کو دنکھا جیکہ عالیان نے
انکھوں میں حیرانی لتے ا بتے تھائ حو دنکھا۔
داود ۔۔۔ یہ سب۔ عالم صوفے سے کھڑے ہونے جسکا ساتھ سب نے دنا۔ بب داود
دونارہ سے سب کے درمیان میں انے مصطفی کی طرف رخ کر گیا۔
انکل جس طرح اپ نے مچھے زپور دی ہے۔ اشی طرح عالیان کو زوتیرا کے حق میں ف یول
کر لیں۔ مچھے امید ہے اپ مچھے ماپوس پہیں کرو گے۔ داود کی نات پر مصطفی نے مجیٹی
داود ۔۔۔ میں کچھ پہیں کہہ سکیا۔ زپور کی طرح مچھے زوتیرا تھی عزپز ہے۔ حب ہم
ناکشیان چانے گے۔ بب میں تھائ سے نات کروں گا۔ و یشے مچھے کوئ اغیراض پہیں
اس رستے سے۔ مصطفی کی نات پر عال یان مسکرا دنا۔
ط ص م
ٹمہیں کوئ اغیراض ہے عالم۔۔۔؟ فی نے یشے اس کی مرصی چانا چاہی۔ جس پر
ج
عالم ا بتے کیدھے احکا گیا۔
میں کیا کہوں نار۔۔۔۔ اوالد کی حوشی سب سے پہلے۔ اگر عالیان اور زوتیرا اس رس تے سے
حوش ہیں میں اور عانلہ تھی راصی ہیں ۔ عالم نے عانلہ کے جہرے پر حوشی مچسوس
کرنے ہونے کہا۔
میارک ہو۔ سالے۔۔۔۔ مجیٹی نے عالیان کو گلے لگانے ہونے کہا۔ جس پر عالیان
مسکرانا اس کے گلے لگ گیا۔ تھر ناری ناری سب سے ملیا داود کے ناس چانے اس
سے مال۔
تھییکس تھائ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 756 of 879
URDU NOVEL BANK
میرا حق تھا عالیان ۔ حو میں نے ادا کیا۔ مچھے حوشی ہوگی اگر زوتیرا تھی اس رستے میں
چامی تھرنی ہے اور وہ ٹمہارے ساتھ انک کامیاب زندگی گزارنی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صتح ا بتے پور کے ساتھ طلوع ہوئ۔ زپور نے فچر کی ٹماز کے نعد الن میں ابٹی عادت کے
یب
مظاپق بیگھے ناوں چلتے کے نعد الن میں بٹی حیرز پر ٹی اس ہیائ تح کا نظارہ کرنے
ص ش ھ ٹ
لگی۔۔۔
اتھی گی یم ۔۔۔
ٹیب
ارے مما اپ آ بیں۔ زپور نے یسرا کو بیٹ ھتے کو کہا جس پر وہ مسکرانی ہونی حیر پر ٹی
ھ
پولی۔
داود کیسا لگیا ہے ٹمہیں ؟ یسرا کی نات پر زپور ابیا شر چھکا گی تھر مدھم اواز میں پولی۔
پر مچھے وہ ٹمہارے لتے یشید پہیں انا زپور۔ یسرا کی نات پر زپور نے چھیکے سے شر اتھا کر
ابٹی مما کو دنکھا حو سیاٹ انداز میں اشی کو دنکھ رہی تھی ۔
مما۔۔۔
ہاں زپور۔ یم مچھے ا بتے عرصے نعد ملی ہو۔ اب ٹمہارے ڈنڈ ٹمہاری سادی کرد ب یا چا ہتے
ہیں وہ سادی کرکے یم کو لیدن لے چانے گا۔ مچھے یم سے دوری فیول پہیں زپور۔ یم
ا بتے ڈنڈ سے انکار کر دو اس رستے سے۔ ابٹی مما کی نات زپور حو زلزوں کی ذد میں آئ۔
کروں گی نا انکا یم زپور۔۔۔ یسرا زپور کا ہاتھ نکڑنے ہونے پولی جیشے نقین ہو کہ زپور اس
کی نات کا مان ر ک ھے گی۔
مما۔۔۔ مچھے ۔۔۔ ازمایش۔۔۔ میں ۔۔۔ مت ڈالیں۔ وہ۔۔ میری روح کا۔۔۔ حصہ۔۔۔
ہے۔ نلیز۔۔ مممما مچھے اور۔۔۔ شسساہ کوو ۔۔۔ چداااا۔۔۔ مت کریں۔۔۔ اااس۔ رششتے
پر ۔۔۔ ابٹی۔۔ مممرصی شسامل کر۔۔۔ دیں۔ نلیز مما۔۔۔
میری بیٹی۔۔۔ اگر ابٹی مجنت ہے اس سے پو ساتھ کیوں پہیں آی اس کے۔۔۔ یسرا
نے رونی ہونی زپور کا میہ سیدھا کرنے اس کے ایسو ضاف کرنے ہونے پوچھا ۔ جس پر
زپور نے تھٹی انکھوں سے ابٹی مما کو دنکھا جیکہ دماغ میں اتیرپورٹ پر ساہ کا نلپییا ناد انا۔
مما۔۔۔ زپور حیران تھی کہ اسکی مما کیشے چابٹی ہے یہ سب۔ جیکہ یسرا نے زپور کو میڈ کا
ب
النا گیا حوس دنا جس کو ا بتے ہاتھوں میں لتے زپور یٹھی ابٹی مما کو دنکھ رہی تھی ۔ لب
چاموش تھے ،انکھوں میں نانی تھا جیکہ سوحوں پر ساہ چاوی تھی۔
زپور حوس بیو۔۔۔ یسرا کے چکمایہ لہچے پر زپور نے ابٹی چالت کے بیش نظر انک گھوبٹ بیا
۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 759 of 879
URDU NOVEL BANK
رات ابٹی دوائ لی تھی یم نے۔ یسرا کے دوشرے سوال پر زپور حپ ہوئ۔
یم چانی ہو رات ٹمہارے دوائ نا لیتے کی وجہ سے داود کییا پریسان ہوا تھا ۔
سوری سے کیا ہوگا زپور۔۔۔ وہ حو ٹمہاری وجہ سے پریسان رہا اسکا کیا۔ زپور یسرا کے دھٹمے
لہچے پر حپ ہوئ۔ بب یسرا پولی۔
داود یم سے پہت مجنت کرنا ہے۔ اسکی فدر کرو زپور۔۔۔ حب ٹمہارا انکسڈب نٹ ہوا بب
میری حو چالت تھی داود اسکا گواہ رہا۔ ہشییال نا انے کی وجہ تھی اسکی پہی تھی کہ وہ
پہاں ناکشیان تھا ۔ یسرا کی نات پر زپور نے حیرانی سے ابٹی مما کو دنکھا۔
ہاں زپور۔۔ وہ پہاں تھا ۔ میری ط پعنت ایسی تھی کہ نا جی نا رہی تھی نا مر نا رہی تھی ۔
چم ت م ی م پ ط مصط ٰ
فی میری عنت کو لے کر پریسان تھا۔ یں م سے لتے کو نےناب ھی ۔ پر ھے
ڈاکیرز نے سفر کرنے سے م پع کیا۔ بب وہ انک مرنی ہوی ماں سے ملتے انا۔ حو ٹمہاری
روح کا انک گمسدہ حصہ ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
الہور عالمہ افیال اتیرپورٹ کے VIPالوبچ میں حب داود جپیس کے اوپر نی شرٹ پہتے
انکھوں پر گالشسز لگانے شر پر کنپ پہتے سیل سے اپر کے حب زاونار سے مال بب
زاونار حوش دلی سے ملیا مسکرا گیا۔
وعیلکم اسالم۔۔۔ زاونار ابٹی کی ط پعنت کیسی ہے اب۔ داود نے سالم کا حواب د بتے
فورا ہی پوچھا جس پر زاونار اقسردہ ہونے پوال۔
افیدی ہاوس انے زوتیرا اور جیام نے داود کا اسپفیال کیا جس پر داود زپور کے اجساس
سے مسکرانا سب سے مال ۔ ڈپر کے نعد جیام افیدی سے ملکی معامالت کے نارے میں
نات ج نت کرکے داود ان سے اچازت لییا زوتیرا کی ہمراہی میں گیسٹ روم انا۔ مگر دل
وہاں رو کتے کو کب تھا ۔ بب ہی زوتیرا کے چانے زپور کے اجساس کو مچسوس کرنے
ہونے داود نے اوپر بتے کمروں کی طرف رخ کیا۔
اوپر انے دابیں چابب بتے دوشرے کمرے کے ناس اکر داود کے دل نے کہا پہی اس
کی گرل کا کمرا ہے۔۔۔ انک نظر ادھر ادھر دنکھتے ہونے داود نے دروازے کے ہییڈل پر
ہاتھ رکھتے اس کو گھامانا۔
دروازہ کھولیا حب داود نے اجییاط سے دروازہ بید کیا بب اندھیرے نے اسکا اسپفیال کیا
جس کو دور کرنے کے لتے داود نے دروازے کے ساتھ بتے پوڈر پر ہاتھ مارا اور کمرا
روسن ہوگیا ۔ داود نے کمرے کے چاروں طرف نگاہ کی۔ جن میں یشیدندگی اتھری۔
کریم کلر کی دپواروں سے شجا ،سمیل اور سادہ کمرا جس کی چ ھت پر اسمانی کلر کے نادل
بتے ہونے تھے ۔ دروازے کے سا متے والی دپوار سے اگے بیڈ پڑا ہوا تھا ۔ جس پر نلیو
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 762 of 879
URDU NOVEL BANK
کلر کی بیڈ سنٹ بچھی ہوئ تھی ۔ کمرے کے دابیں چابب انک کھڑکی جس کے اگے
پردے پڑے ہونے تھے ۔ جیکہ دوشری چابب انک دروازہ تھا حو ساند واش روم کا تھا ۔
جیکہ نافی کی طرف صوفے پڑے ہونے ت ھے۔ جس کے بتچھے انک دپوار گیر الماری جس پر
کیابیں پرب نب سے رکھی ہوی تھی۔۔۔ پورے کمرے میں زپور کی کوئ نصوپر پہیں تھی ۔
جس پر داود کو حیرانی ہوی۔ جیکہ انک حوشی تھی وہ زپور کی حوسیو حو پورے کمرے میں
تھیلی جس کو داود مچسوس کرنا لمتے سایس لیتے لگا۔
بیڈ کے نابیں چابب لنٹ کر داود نے زپور کا فلیز ا بتے اوپر لیا۔
دوشرا نکیہ ا بتے سے لگانے داود شسک پڑا اس نکل پف کو حو زپور نے پرداست کی۔ اس
کا کوئ مدوا پہیں ۔۔۔ زپور کو سوجتے ہونے داود گہری بیید میں چال گیا ۔ وہ بیید حو داود
سے روتھی ہوی تھی اج زپور کے یسیر پر لنٹ کر وہ بیید آئ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 763 of 879
URDU NOVEL BANK
ز۔۔۔پو۔۔۔ر۔
م۔۔پری۔۔۔ ب۔۔جی۔
داود کو ایسا لگا جیشے کوئ اس کے نالوں میں ہاتھ ت ھیرا رہا ہو ساتھ میں کسی کے شسکتے
ن
کی اواز پر داود نے ابٹی ا کھیں کھولی پو سا متے یسرا افیدی ملگچے سے حو لتے بیڈ کی ساب یڈ پر
ب
یٹھی رونی ہوی داود کے نالوں میں ہاتھ ت ھیرنی زپور کو نکار رہی تھی ۔ اشی وفت داود کے
ب گ م ہ م مصط ٰ
دماغ یں فی سے ہوئ نات ز ین یں ھو خی۔
داود تھاتھی کی ط پعنت تھیک پہیں ہے۔ میں وہاں چا پہیں سکیا اور وہاں کے ڈاکیرز
نے تھاتھی کو سفر کرنے سے م پع کیا ہے۔ حب سے تھاتھی کو زپور کا بیہ چال ہے وہ
بب سے ا بتے حواس میں پہیں ہے۔ انک طرف زپور نے ہوش ہے پو دوشری طرف
تھاتھی ۔
مصط ٰ
انکل۔۔۔ انک نات کہوں۔ داود نے فی کے رو کتے ہی کہا۔
ہ
ممم پولو۔
لیکن داود یم کیشے۔۔۔ وہاں زپور یم سے ملتے کو نے جین ہے ٹمہارے اب پظار میں ہے وہ
سب کیشے پرداست کرے گی ٹمہاری نے رجی۔۔۔ ٹمہارا رانطہ نا کرنا۔ میں کیشے سمٹھالو گا
اس کو۔
انکل۔۔۔ وہ سمچھ چاے گی ۔ اپ مچھ سے وعدہ کریں کہ اپ زپور کو پہیں بیاو گے میں
کہاں ،کیشے اور کیوں ہوں۔ حب وہ تھیک ہو چاے گی اپ اس کو مچھ دور رکھیں گے۔
وعدہ کریں انکل۔۔۔
انکل اپ کو کرنا ہوگا۔ میں پہیں چاہ یا کہ زپور چانے کے اس کی مما کو اسکا عم کھا
گیا۔ نلیز اپ سب دنکھ لیں ۔
ہ
ممم۔ پہت تھاری زمے داری دی ہے یم نے مچھے داود ۔۔۔ ٹمہاری دپوانی میرے لتے
پہت مسکل بیدا کرے گی ۔
ز۔۔۔پو۔۔۔ر۔ یسرا نے داود کی گال پر ہاتھ ت ھیرا جیشے اسکو پو لتے کا کہہ رہی ہو۔ بب
داود نے حونک کے یسرا کو دنکھا اور ان کے ر ک ھے ہاتھ پر ابیا ہاتھ رکھا۔
مما۔۔۔ داود ہلکی اواز میں پوال جس کو یسرا سن سکی۔ تھر مسکرانے ہونے یسرا نے چھک
کر داود کا ماتھا حوما۔
حو ہوا تھول چابیں مما۔ داود اتھ کر بیٹھا بب یسرا نے فورا سے داود کا ہاتھ نکڑا کہی وہ تھر
سے دور نا ہو چانے۔ جس کو داود نے تھی مچسوس کیا تھر مسکرانے ہونے یسرا کا شر
ابٹی گود میں رکھا اور کہتے لگا۔
جی مما۔ شچ پول رہا ہوں۔ داود کے نقین پر یسرا انکھوں کو موندنی سو گی جیکہ داود نے
ارام ارام سے ابیا ہاتھ یسرا کے نالوں میں ت ھیرا۔
ساند زپور کے بیڈ پر تھی داود کی بیید داود سے ناراض ہے۔ کمیل تھیک کرکے داود ناہر
چانے کو نلیا پو سا متے جیام کو کھڑے نانا پو روک گیا۔ بب جیام نے یسرا کو دنکھتے ہونے
کہا۔
چا بتے ہو داود ۔۔ حب سے زپور کے انکسڈب نٹ کا بیہ چال ہے یسرا کو وہ ا بتے حواس میں
پہیں ہے۔ اج بیلی نار ایسا ہوا کہ وہ بیا بیید کی نلز کے سکون سے سو رہی ہے۔
تھییکس بییا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مما۔۔۔ یسرا حب حپ ہوئ بب زپور حوس کا گالس رکھٹی یسرا کے سا متے گالس پر ناوں
ب
کے نل یٹ ھٹی اس کے ہاتھ تھام گی۔ بب یسرا اگے پولی۔
ایسا کیا ہوا تھا زپور کے مچھے داود سے ٹمہاری حوسیو آی۔ یسرا کے سوال پر زپور کے ہاتھ
کابپ ا تھے۔ جیکہ لب چاموش رہے۔ زپور کی جٹی پر یسرا نا میں شر ہالنی پولی۔
چابٹی ہو اگلے دن میں رات کی ساری نابیں تھول چکی تھی پر میں اندر سے پر سکون تھی
جیشے ابٹی روح کے کیسی حصے سے میں ملی ہوں۔ زپور حپ رہی بب یسرا زپور کو بیانے
لگی ۔
یسرا۔۔ یہ داود عالم ساہ ہے۔ جس سے زپور کی میگٹی کی ہے ۔۔۔ جیام کے کہتے پر یسرا
نے داود کو دنکھا حو مسکرانے ہونے یسرا کو ہی دنکھتے ہونے پوال۔
ہ ب ک ی ل س ع
ا الم و م ا ٹی۔ دادو کے پو لتے پر یسرا نے شر النا اور چاموشی سے ابیا ناسیہ کرنے
لگی۔
داود ۔۔ اپ ناسیہ کرو۔ یسرا کٹھی کٹھی ناپوں کا حواب پہیں د بٹی۔ جیام کے کہتے پر داود
نے پرنڈ کھانی یسرا آفیدی کو دنکھا۔۔ یہ نظر انک ساب پکالوجسٹ کی نظر شی تھی۔
نا ستے کے نعد جیام ا بتے افیس ،زاونار اور زوتیرا ابٹی ابٹی پونی جیکہ داود نے ان کو
ناکشیان میں انے کی وجہ پہی بیائ کہ وہ پہاں مپییگ پر انا جس پر جیام نے ہونڈا
سوکس کار کے ساتھ ڈرابیور داود کے حوالے کیا۔ داود کا کہی چانے کا ارادہ پہیں تھا پو
سب لوگوں کے چانے کے نعد وہ ا بتے روم میں چال گیا۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 769 of 879
URDU NOVEL BANK
...Hello uncle
ٰ
یم پہتچ گتے داود بیانا تھی پہیں ۔ وایس اپ پر ونڈپو کال کرنے مصطفی نے پوچھا حو
صرف مسکرا ہی سکا۔
سمچھ سکیا ہوں انکل۔ وہ اپ سے کچھ پہیں کہے گی اندر ہی اندر چلے گی۔ میں کوشش
کرنا ہوں انے کی۔
ک ت ممہ
ہ
مم۔ تھا ھی کا بیاو۔ کیا ٹی ہے ٹمہاری ساب پکالوجی ؟
ہاہاہاہا ۔۔۔ انکل میری پہیں ۔۔۔ نالکل ساب پکالوجی کے مظاپق۔ ابٹی کو گلٹ ہے۔ زپور
کے چانے کا اور اس سے کتے گتے ا بتے سلوک کا۔
بیہ پہیں انکل۔ جیشے میں زپور کے لے پڑپ رہا ہوں و یشے ہی ابٹی تھی ۔۔۔
ٰ
دوپوں ہی ناگل ہو قسم سے۔ مصطفی زچ ہونے پوال۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 770 of 879
URDU NOVEL BANK
ہاہاہاہا ۔۔۔ انکل
ٰ ٰ
مصطفی ۔۔۔۔ داود نے ا بتے بتچھے یسرا افیدی کی اواز سٹی اور حونک کر نلیا۔ جیکہ مصطفی
مونانل سکرین پر یسرا افیدی کو انا دنکھ کر فورا سے کال کٹ کر گیا۔ جیکہ داود کٹھی
ا بتے سیل کی نلیک سکرین دنکھیا پو کٹھی سا متے کھڑی یسرا افیدی کو۔
اپ بیٹھ چابیں ابٹی۔ داود نے سیٹھا لتے ہونے کہا جس پر یسرا افیدی بیٹ ھتے کی بجانے
کمرے سے ناہر چلی گٹی ۔
گاشسش۔۔۔ انکل اپ کو پو میں دنکھ لوں گا۔ زپور۔۔۔ اب یم ہی میری مدد کرنا مونانل
سکرین پر ا بتے اور زپور کے نکاح کی نصوپر کو دنکھتے ہونے داود نے کہا اور کمرے سے
ناہر چال گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یم کون ہو؟ پورے گھر میں یسرا کو نالش کرنے کے نعد حب داود نے میڈ سے یسرا
کے نارے میں پوچھا پو اس کے بیانے پر الن میں انا جہاں چ ھیری کے بتچے بتے بیتچ اور
میں داود عالم ساہ ہوں۔ اطمییان سے کہتے ہونے داود یسرا افیدی کے سا متے رکھی کرشی
پر بیٹھ گیا۔
یہ مپییگ اشی کے لتے ہے۔ داود اطمییان سے پو لتے ہونے بیک لگا گیا۔
پہی مظلب کے وہ اپ کی بیٹی کب سے ہوگی۔ جییا مچھے بیانا گیا ہے کہ اپ پو زپور سے
ناالں ہے ۔۔اسکو دنکھ یا یشید پہیں کرنی۔ ا یشے میں اپ کا یہ سوال کرنا کہ میری
بیٹی۔۔۔ نات ہضم پہیں ہوئ مچھے۔
یہ انک ماں اور بیٹی کے درمیان کی نات ہے۔ یسرا نے ما تھے پر نل النے ہونے کہا۔
اپ رات زپور کے کمرے میں کیوں آی تھی ابٹی؟؟؟ جٹی کو پوڑنے ہونے داود نے
یسرا سے پوچھا ۔
پہی سوال پو میں تھی کر سکٹی ہوں۔۔۔ کہ یم رات کے پہر میری بیٹی کے کمرے میں
کیا کر رہے تھے ۔
میں کچھ پہیں کررہا تھا نالکل سو رہا تھا۔ داود نے اطمییان سے کہا۔
کیوں؟ جیکہ یم انک گیسٹ ہو۔ گیسٹ روم ٹمہارے لتے ہی زوتیرا نے سنٹ کیا تھا تھر
وہاں کیوں؟؟؟
اگر میں اپ سے پوچھو کہ کل رات اپ نے مچھے زپور سمچھ کے بیار کیا تھا پو کیوں کیا
گ ی ت ھ کن
تھا ؟ داود کے حواب کی بجانے سوال پر یسرا نے ا یں ھ الئ اور نات ھومانے ہوے
پولی۔
پہلے سوال میں نے کیا تھا ۔ یہ مت تھولو کہ اس وفت یم میرے گھر میں ہو۔
کیسا حق ہاں۔۔۔ کوئ نعلق پہیں ہے ٹمہارا نا زپور سے اور اس فٹملی سے۔ یسرا کرشی
سے کھڑے ہونے ہونے پولی۔
نعلق ہے ابٹی اور پہت گہرا ہے۔ داود نے ارام سے حواب دنا اور یہ کہ کل رات اپ
کو مچھ میں زپور نظر آی بب ہی اپ نے ابٹی ممیا زپور سمچھ کر مچھ پر بچھاوڑ کی۔
ہاں کی تھی۔ کیونکہ مچھے یم میں سے زپور کی حوسیو ائ۔ بب ہی۔۔۔۔ یسرا کہتے ہونے
حپ ہوئ ایسو کا گوال انکا ہو جیشے۔
چابیا ہوں ابٹی بب ہی اپ اس حوسیو کو اتھی نک مچسوس کر رہی ہے۔ کیونکہ میں اور
زپور الگ پہیں ہے۔ داود کی نات پر یسرا نلیٹی دونارہ سے کرشی پر بیٹھ گی۔ تھر مدھم اواز
میں پولی۔
بیوی ہے وہ میری ۔۔۔ میری روح کا انک گمسدہ حصہ ہے۔ جس نے اپ سے جٹم لیا۔
اپ کی مجنت کو پرسٹی میری روح اپ سے ناراض پہیں ہے مگر اس سے اپ کی
نےرجی پرداست نا ہوئ پو لیدن ا بتے اضل کے ناس پہتچ گٹی وہ۔
پہیں ابٹی۔۔۔ مظلب مما۔ اپ کو مچھ میں سے زپور کی حوسیو ائ۔ جس سے انکو لگا کہ
زپور ہوں میں ۔
ممہ
م۔
چابٹی ہو اپ مما۔ زپور وہاں پر ہشییال میں ہے۔ انک ایسا وفت حب انک بیوی کو ا بتے
سوہر کی صرورت ہونی ہے۔ میں اس کے ناس پہیں۔ کیونکہ انک ساب پکاپریسٹ ہونے
کے ناطے مچھے لگا کہ زپور پو اب رنکور ہو چاے گی ۔ پہت پہادر حو ہے میری زپور۔۔ مگر
اس ماں۔۔۔ جسکی ممیا چاگ گٹی ہے وہ کہی دونارہ سے سو نا چانے بب ہی میں پہاں
ہوں۔ اپ کو اجساس دالنے کو کہ زپور اپ سے پہت مجنت کرنی ہے۔ اپ کو ڈاکیرز
نے سفر سے م پع کیا ہے بب ہی اپ کو وہاں پہیں لے چاسکیا ۔ اپ ماں ہے اس کی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 775 of 879
URDU NOVEL BANK
دعا کریں کہ میری بیوی اور اپ کی بیٹی چلد صخت ناب ہو چاے ۔ مچھے اور زپور کو اپ
سے کوئ گلہ پہیں ہے مما۔ حو ہوا تھول چابیں اور حب زپور انے اس کا حوسدلی سے
اسپفیال کریں۔ رساب نت سے کہیا داود حپ ہوا جیکہ یسرا سب سیٹی رو دی۔ جس کو داود
نے حپ کروانا صروری پہیں سمچھا کیونکہ یہ سالوں کا عیار تھا حو اج نکال رہا تھا ۔
میرے ہللا مچھے معاف کر د بیا۔ معاف کر د بیا۔ ہللا سے معافی مانگٹی یسرا سدت سے رو
دی۔
زپور مچھے فچر ہے کہ یم نے داود عالم ساہ کو جیا ا بتے لتے۔ اجساس پو مچھے تھا کہ حو
ٹمہارے ساتھ کیا پہت علط تھا۔ مگر جس طرح سے داود نے مچھے سمٹھاال اور سمچھانا میں
اس کی فدردان ہوگی۔ یم تھی اس کی فدر کرنا۔ اتھو اب ۔۔۔ اندر چلتے ہیں ۔ میڈ ناسیہ
لگا چکی ہو گی۔ یسرا کی نات پر زپور اتھٹی یسرا افیدی کے ساتھ اندر چلے گی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وایس اپ پر ساہ کو مشتج کرکے زپور ناسیہ کرنی زوتیرا کے ساتھ سابیگ کرنے چلی گٹی
کیونکہ سٹمیر میں سادی تھی۔ عالیہ کی تھی بیاری کرنی تھی اس وجہ سے یسرا افیدی کی
لسٹ کے مظاپق زپور نے زوتیرا کے ساتھ مل کر سابیگ کی اور رات کو دوپوں تھکی ہاری
وایس آی۔ کھانے کے نعد زپور نے ابیا بیگ لیا اور بیڈ پر گرنی مونانل اتھا گی۔
No need for this. Take Care your self. I'm getting
late. Talk to you latter
..................
................
...............
...............
...............
وعیلکم اسالم۔
کیشے ہو اپ ساہ؟
تھیک۔۔ یم بیاو؟
زپور میں کال کٹ کر رہا ہوں۔ داود کے کہتے کی دپر تھی کہ زپور نے فورا سے شر اتھا اور
یم آنکھوں سے سکرین کو دنکھتے لگی۔
زپور۔۔۔
حجخی۔
?What
..Yes
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 781 of 879
URDU NOVEL BANK
Did you take your proper meal
Yes I'm
فپیسی ڈریسز تھے عالیہ اور ا بتے لتے حو مما نے پوبیک سے بیوانے ہیں۔ اشی کا ساپز
جیک کرنے دپر ہوئ۔ ۔
ساہ۔۔۔
مچھے کچھ پہیں سییا۔۔۔ تھک گی ہو گی ارام کرو اب۔ زنادہ اچھلیا پہیں ۔ داود کے کہتے
پر زپور فورا سے پولی۔
مسسز داود عالم ساہ۔۔۔ ابیا statusناد رکھیں اپ۔۔۔۔ کہ کون ہیں اپ؟ انکل جیام
کے کچھ گاڈرز میں نے سپیسل ٹمہارے لتے ہاپر کتے ہیں ۔
افف ساہ۔ پہاں ایسا کچھ پہیں ہے۔۔۔ اپ ا یشے ہی overactکر رہے ہو۔
زپور یم پہاں مچھ سے دور ہو۔ میں پہیں چاہیا کہ یم پر کوئ مصی نت انے۔ جیال رک ھیا
ابیا میری مپییگ ہے۔ سو چانا اب۔
جی ساہ۔ اپ تھی ابیا جیال رکھیا۔ حب انارٹمنٹ چاو مشتج کر د بیا۔
لو پو پو ساہ۔
کال کے کٹ ہونے ہی زپور نے ابٹی دوائ لی اور لیٹی انکھوں کو موند گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 783 of 879
URDU NOVEL BANK
زوتیرا۔۔۔
نار۔۔۔
زوتیرا عالیان کے انے رات انے ہوے مشتچز پڑھ کر مسکرا دی۔
ارے پہیں دندا۔۔۔ اپ اؤ۔ زوتیرا نے مسکرانے اور حواب دنا جس کے حواب میں زپور
مسکرانی بیڈ پر بیٹھ گئ۔
پہاں آو زونی۔ مچھے یم سے نات کرنی ہے۔ بیڈ پر ہاتھ رکھتے ہونے زپور نے زوتیرا کو ا بتے
ناس نالنا۔ جس پر زوتیرا مسکرانی زپور کے ناس بیٹھ گئ۔
جی دندا۔۔۔
زونی۔۔۔
جی دندا۔
ساہ اور میری حواہش ہے کہ ٹمہارا رسیہ عالیان ساہ سے کیا چانے۔ ٹمہاری مرصی کے
نعیر کچھ پہیں ہوا گا۔ سوچ لو اس نارے میں ۔ تھر مچھے بیا د بیا ناکہ میں ڈنڈ سے نات
س مم ہ
کرو۔ م مچھ رہی ہو میری نات کو زوتیرا۔
حجج دبییدا۔
م
پریسان مت ہوں۔ اتھی نات ہوگی نا م یگٹی سادی ٹمہاری پڑھای کمل ہونے کے نعد۔ حو
تھی ٹمہارا ف پصلہ ہو بیا د بیا زپور نے زوتیرا کا ہاتھ چھوڑا اور اتھٹی ناہر چانے لگی۔
مچھے حوشی ہوئ کہ یم نے عالیان کو جیا۔ زپور کی اواز میں کھیک شی تھی۔ جس پر زوتیرا
مسکرا دی۔
میں اتھی ساہ کو بیانی ہوں ناکہ وہ اگے کے معامالت طے کریں۔ زپور اچلت سے پولٹی
ناہر چلی گٹی جیکہ زوتیرا نے انک نظر سیل کو دنکھا اور پولی۔
الچمدہلل
ساہ۔۔۔ زوتیرا کو کوئ اغیراض پہیں عالیان سے رستے والی نات پر میں پہت حوش
ہوں۔
زپور نے ساہ کو مشتج کیا اور یسرا کی اواز پر کمرے سے چلی گٹی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تھائ چلیں۔۔۔
گڈ آ بیڈنا تھائ۔ کہتے ساتھ ہی عالیان دونارہ سے بیٹھ گیا جیکہ داود نے کافی کا آڈر دنا۔
بب داود نے عالیان کو سمچھانے ہونے کہا۔
عالیان۔۔۔ انک لڑکی کی حب سادی ہونی ہے صرف انک سے پہیں نالکل وہ اس لڑکے
کے پورے چاندان سے ناندھ چانی ہے۔ وہ ابٹی بچھلی زندگی کو چھوڑ کر ،ا بتے ماں ناپ کو
اکیال کرنی سب رسمیں ادا کرنی ابیا اپ اس لڑکے اور اس کے چاندان کے لتے وفف
کرنی ہے۔ ا یشے میں لڑکے کو چاہے کہ وہ ا بتے نکاح میں انے والی اس لڑکی کا احیرام
کرے۔۔۔ اس کی عزت کا ناس چلوت اور چلوت دوپوں میں ر ک ھے۔
سادی صرف سادی پہیں نالکل دو چانداپوں کا انک بیدھن ہے۔ جس کو مظیوط م اِی ں
بیوی کا رسیہ کرنا ہے۔ جیشے لڑکی چاہٹی ہے میں لڑکے کے ماں ناپ ،پہن تھانی کی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 787 of 879
URDU NOVEL BANK
عزت دو ویسی ہی اسکی تھی حواہش ہونی ہے کہ اسکا ہمسفر تھی ویسی ہی عزت
کرے۔۔۔ یم سے تھی میں پہی کہوں گا۔ زوتیرا معصوم ہے اس کی معصومنت پرفرار
رکھیا۔ کسی کمزور لمچے کی زد میں اکر اس کو ربج مت د ب یا۔
جی تھائ۔
زپور کا مشتج انا ہے۔ زوتیرا کو کوئ اغیراض پہیں ۔۔۔ میں انکل اور ڈنڈ سے نات کرکے
اگے کے معامالت طے کرنا ہوں۔ امید ہے کہ یم میری ناپوں کا ناس رکھو گے۔
جی تھائ۔ عالیان نے کہا جس پر داود کافی بیتے لگا حو وتیر رکھ کر گیا تھا ۔
کافی کے نعد داود چانے سے پہلے عالیان کا کیدھا تھیٹ ھیا گیا۔
میں اپ کی ہر نات کا ناس رکھو گا تھائ۔ داود کے چانے کے نعد عال یان نے زوتیرا کو
مشتج کیا۔
مچھے حوشی ہوئ کہ یم نے میرے حق میں ف پصلہ دنا۔ چلد مالفات ہوگی مسسز عالیان ساہ
پو نی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وفت پروں کے سیگ اڑنا ہی گیا دنکھتے دنکھتے وہ دن تھی اگیا حب مصطفی افیدی اور عا مل
ساہ ابٹی فٹملی کے ہمراہ ناکشیان آے۔ ج یام اور یسرا نے حوش دلی سے سب کا اسپفیال
کیا زپور اور زوتیرا پو جیشے کھل اتھی۔
زوتیرا کی فرمایش پر گھر میں ڈھولکی رکھی گٹی حونکہ عالم ساہ کی فٹملی نے مصطفی افیدی
کے پورسن میں رکھیا تھا ۔ جس کے اب پظامات زپور نے سمٹھالے۔ عالم نے مہیدی کی رسم
سے م پع کر دنا تھا بب ہی ڈھولکی رکھی گٹی جس میں زپور اور عالیہ کا ماپوں کے ساتھ
بیل کی رسم ہونی طہ نائ جیکہ اگلے دن نارات حو کہ نی۔شی ہونل الہور میں رات کے
فیکسن میں رکھی اور ولٹمہ تھی وہی ہونا طے نانا۔ عالم اور یسرا ناکشیان میں سادی ہونے پر
پہت حوش تھے۔ حب مصطفی نے عالم اور جیام سے سادی دس دن پہلے کرنے کو کہی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 789 of 879
URDU NOVEL BANK
بب عالم اور جیام کا ری انکسن مصطفی کی پوفع کے مظاپق ہی انا۔ جس سے سادی کی
ل م ہپ
ت
بیارناں عروج پر خی ا یشے یں حب عا م نے جیام سے زوتیرا کا رسیہ مانگا بب جیام اور
یسرا ہللا ناک کے سکر گزار ہوے کہ ان کی دوپوں بپییوں کو اچھا شسرال مال ہے۔
ٰ
تھر یہ طے نانا گیا کہ زپور کا داود کے ساتھ ،مجیٹی کا عالیہ سے اور زوتیرا کا عالیان سے
م
نکاح انک ساتھ ہی ہوگا۔ لیکن زوتیرا کی رحصٹی زوتیرا کی پڑھائ کمل ہونے کے نعد جس
پر عالیان نے ابٹی رضا میدی دی۔
لیکن سادی سے دو بین دن پہلے داود کو ل یدن وایس چانا پڑا ۔ جس پر زپور مرچھا گٹی۔ داود
بیا کسی سے ملے لیدن چال گیا اور جس نے نارات کے دن وایس انا تھا ۔
زپور۔۔۔۔ عالیہ کی اواز پر زپور حو ماپوں کی رسم کے لتے بیار کھڑی بتچے الن کی شجاوٹ
ن ن ت ھ کن
د ٹی ساہ کو ناد کر رہی ھی عالیہ کے النے پر حو کی۔
ہ
ممم کیا ہوا عالیہ۔
ہوا پو کچھ پہیں ہے۔ یم مرچھائ شی لگ رہی ہو۔ طی پعت تھیک ہے نا ٹمہاری۔
ماساء اّٰللہ ۔۔۔ اج پو کوئ پہت بیارا لگ رہا ہے۔ زپور کے لہچے میں شرارت مچسوس کرنی
عالیہ نے زپور کو غورا۔۔
اس نارے میں نات ہی مت کرو زپور ۔۔۔ ٹمہارے تھائ کو فدر پہیں ۔۔۔
حب میں بیار ہو کر مما کے نالنے پر ا نکے ناس گی۔ را ستے میں مال ٹمہارا تھائ کہیا زردے
کے دنگ بٹی کہاں چا رہی ہو۔ اب یم بیاو میں کہاں سے زردے کی دنگ لگ رہی ہو۔
عالیہ کے کہتے پر زپور نے ابٹی ہیسی روکی تھر اس کو سمچھانے ہوے پولی۔
ٰ
عالیہ یم پہت بیاری لگ رہی ہو۔ مجیٹی و یشے ہی یم کو بیگ کر رہا ہوگا۔
اچھا مت کرنا او نانی بیو۔ حود کو ہلکان مت کرو۔ زپور نے نانی کا گالس عالیہ کو دنا جس
کو وہ انک ہی سایس میں نی گی۔
ہاہا اچھا عالیہ مت کرنا۔۔۔ اتھی یم رنلکس کرو میں زرا مما کو دنکھ او۔
اوکے۔۔۔ عالیہ نے کہتے ساتھ ہی ابٹی نک بیائ اور ا بتے اکاوب نٹ پر انلوڈ کی۔ جیکہ زپور
گ چ ھ کن
عالیہ کو مصروف د ٹی ناہر لی ٹی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
گرین کام والی فراک پر حجاب لتے تھولوں کے زپورات پہتے شہج شہج کر فدم لٹی زوتیرا اوپر
سے بتچے انی عالیان کی نظروں کے حصار میں تھی۔۔۔ جس کو مچسوس کرنی زوتیرا
م
چھی نپ شی گی۔ اج کمل دندارنار ہونا تھا کیونکہ زوتیرا حب سے عالیان ناکشیان انا تھا اس
سے چ ھپ رہی تھی مگر اج کوئ راہ فرار نا مال۔
اچھی نات ہے۔ میں چلٹی ہوں مما کی مدد کروا دو۔ مہمان انا شروع ہو چکے ہیں ۔ زوتیرا
کہٹی چانے لگی بب عالیان نے ہزار کا پوٹ نکا لتے ہونے زوتیرا کے اوپر شر سے وارا۔
جس پر زوتیرا روکٹی عالیان کی خرکت کو غورنے لگی۔
پہت حونصورت لگ رہی ہوں کہی میری ہی نظر نا لگ چانے۔ بب ہی ۔۔۔ عالیان ناس
سے گزرنی گھر کی میڈ کو بیشے دنے جیکہ زوتیرا عالیان کی نات پر مسکرا دی جس پر
عالیان تھما۔
اب چاو کہی میں روک نا لو۔ عالیان نے چذنات سے پوچھل اواز میں کہا جس سے زوتیرا
انک سکییڈ میں وہاں سے عابب ہوئ۔۔۔ جیکہ زوتیرا کی اچلت نازی پر عالیان مسکرا
گیا۔
زوانار یم نے زپور کو دنکھا۔ نلیو کلر کی سلوار فٹمص بیتے ہونے گلے میں حیزی کا ڈو بیہ
ٰ
لتے بیک سییک سے بیار مجیٹی الن میں ڈے۔جے کے ناس کھڑے زاونار سے پوال حو اج
کی تھٹم کے مظاپق نلیو کلر میں ملیوس ہییڈسم لگ رہا تھا ۔
یہ پو پہیں بیہ ۔۔۔ کیدھے احکانے ہوے زاونار نے کہا اور ڈے۔جے کو سونگز کا
بیانے لگا۔
ٰ
اچھا۔۔۔ مجیٹی کہہ کر چانے لگا بب روکا یونکہ زاونار کے القاظ اس کو روک گے ھے۔
ت ک
مجی ٰ
زردے کی دنگ لگ رہی ہو یم عالی۔ کہتے ساتھ ہی زاونار ہیشتے لگ گیا جس پر ٹی نے
انک مکا اسکو مارا۔
نار مزاق کر رہا تھا۔ پر وہ ناراض ہوگی۔ اشی لتے زپور کو نالش کر رہا ہوں وہ ملے پو عالیہ
سے نات کرو۔ میری کال نک پہیں کر رہی وہ۔۔۔ اور ایشیاگرام پر مچھے بیگ کیا ہے کہ
چلتے والے کا میہ کاال۔۔۔
ہ ہ ق مجی ٰ
ہاہاہاہاہاہا ۔۔۔ ٹی کی نات سن کر زاونار کا قہ لگا کر یس دنا۔
یہ پو پہت اچھا ہوا اپ کے ساتھ ۔ حیر اج انکا دن ہے پو عالیہ تھاتھی دندا کے کمرے
میں ہے۔
مجی ٰ
تھییکس۔۔۔ ٹی ہتے ساتھ ہی اندر ال گ یا جیکہ زاونار م کرا دنا۔
س چ ک
جی عالیان۔۔۔
انک منٹ تھائ۔۔۔ زوتیرا مما کے ناس ہے۔ زاونار کہتے ساتھ رخ مڑ گیا اور ڈی۔جے
کی طرف میوجہ ہوا۔
میں نے زوتیرا کا کب پوچھا ؟؟؟ عالیان نے حیران ہونے ہونے کہا جس پر سونگز کا بیا
کر زاونار عالیان کی طرف میوجہ ہوا حو اج کی تھٹم سے بیار ہوا ابٹی لک میں کلر لگ رہا تھا
اوپر سے نلو کلر اس کی شرجی مانل رنگت پر کھل رہا تھا ۔
س م ت ت پہ مجی ٰ
اپ سے لے ٹی تھائ وہ عالیہ تھا ھی کا پوچھ رہے ھے اب اپ آے یں مچھا
اپ۔۔۔ زاونار کہیا حپ ہوا جیکہ عالیان مسکرا دنا۔
ایسا کچھ پہیں ہے زاونار میں پو ابٹی پرفارمیس کی نات کرنے انا تھا ۔
اوکے۔۔۔ و یشے زاونار میں مل حکا ہوں زوتیرا سے۔۔۔ کہتے ساتھ ہی عالیان مسکرانے
ہونے نلٹ گیا جیکہ زاونار کا میہ کھل گیا۔
زوتیرا ،یسرا اور عانلہ کے ساتھ شہج شہج کر فدم لیٹی زپور اور عالیہ سیتج پر ای۔ تھر سات
ک ن
شہاگیوں نے زپور اور عالیہ کو بیل لگانا اور حوڑناں پہیائ۔ زوتیرا سب د ٹی م کرانی رہی
س ھ
م
جس پر عالیان گہری نظر ر ک ھے ہوے تھا۔ حب رسم کمل ہوئ بب زپور اور عالیہ کے
جہرے پر لیا گیا چالی کا ڈو بیہ انار دنا گیا۔ تھر سب مرد حصرات نے ناری ناری رسم کی۔
البیس کے اف ہونے ہی سب نے ہوٹ کیا بب میوزک کی اواز سے سب حپ ہوے
تھر ڈاسیگ فلور پر سیاٹ البٹ پڑی۔۔۔ جس سے وہاں کھڑا زاونار میوزک کی نال پر
سی نپ لیتے لگا۔ حب میوزک دونارہ سے وہی درھم پر انا بب دوشری سیاٹ البٹ ان
ہوئ۔ اب کی نار عالیان وہی سی نپ لیتے لگا۔ جیکہ سب نالیان بجانے ان کو حیراپ
کرنے لگے۔
ڈایس کے سی نپ لییا عالیان عالیہ کے ناس گیا حو یم انکھوں سے مسکرانی اشی کو دنکھ
رہی تھی۔
ٰ
عالیہ کا ماتھا حوم کر عالیان سیتج پر وایس انا جہاں اب زاونار کے ساتھ مجیٹی ڈایس کے
سی نپ لیتے سیتج پر زپور کے ناس گے۔ حو دوپوں کو انا دنکھ کھڑی ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ھ کن
کھانے کے نعد مہمان اھسیہ کرکے چانے لگے۔ انک نظر سب د ٹی زوتیرا اگے چانے
لگی بب ا بتے بتچھے عالیان کی اواز سن کر روکی۔
اپ سے کس نے کہا کہ مجنت ہے۔۔۔ زوتیرا نے ہاتھ ناندھتے ہونے کہا۔ جس پر
عالیان انک فدم اگے ہونا زوتیرا کے ناس ہوا۔
مچھے ۔۔۔ ان چھکی نظروں نے ،ان تیز ہونی سایسوں نے حو میرے فربب انے پر تیز
ہونی ہے اور کیکیانے ہاتھوں نے حب حب وہ مچھے اس ناس مچسوس کرنے ہیں۔
عالیان نے زوتیرا کی چھکی نظروں کو پر تیز ہونی سایسوں کی رفیار اور کیکیانے ہاتھوں کو
دنکھتے ہونے کہا۔
مم
مچھے ۔۔۔ چانا۔۔۔ ہے۔
زوتیرا کے القاظ عالیان کو ا بتے اندر اپرنے مچسوس ہوے۔۔۔ بب ہی عالیان مسکرانا اس
کے بتچھے تھاگا مگر زوتیرا ڈی۔جے سے مابیک نکڑنی تھاگٹی ہونی زپور اور عالیہ کے درم یان
چانی گ پگانے لگی اور ڈی۔جے نے میوزک تیز کیا۔
م
عالیان کو دنکھتے ہونے زوتیرا نے مصرغے کمل کیا۔ جس پر عالیان زوتیرا کے اس روپ
پر پہال ہونے نالیاں بجانے لگا جسکا ساتھ سب نے دنا۔ زوتیرا نے شر چھکا کے سکریہ
ادا کرنی مزند سی نپ لیٹی مابیک زپور کو دنا حو پہلے پو انکار کر گی مگر نعد میں گ پگانے لگی۔
نصور میں ساہ ہی تھا یس۔۔۔
ااااا
ااااااااااا
دپوانے ہم پو ان کے صٹم
میوزک چاری ساری رہا بب البیس انک نار تھر سے بید ہوئ۔ زپور نے فورا سے مابیک زوتیرا
کو نکڑنی اندھیرے میں ناماپوس شی حوسیو مچسوس کرنی ابیا دل تھام گی۔ بب ہی زپور کو
ساہ کے گیگیانے کی اواز ای اور البیس انک نار تھر سے ان ہوئ۔ جہاں داود عالم ساہ
نلیو کلر کی سلوار قم پض پہتے گلے میں حیزی کا ڈو بیہ لتے ا بتے چاوچالل کے ساتھ
م
عالیان اور عالیہ کے گ ھیرا میں کھڑا گانا کمل کر رہا تھا نظریں ابٹی زندگی کی طرف تھی حو
اشی کو دنکھ رہی تھی ۔
مجی ٰ
بب ہی عالیہ نے مابیک نکڑا اور گ پگانی ابیا ہاتھ ٹی کے ہاتھ یں دے گی۔ جیکہ داود
م
سب سے ملتے لگا۔ مگر نظریں گونے کے کام سے شچے ہونے رنڈ لہیگے جس پر گرین
گونے والی شرٹ کے ساتھ حجاب لتے میک اپ کتے کھڑی زپور پر تھی۔ حو داود کی
موحودگی مچسوس کرنی اندر چلی گٹی۔ انداز میں ناراضگی سامل تھی۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 806 of 879
URDU NOVEL BANK
دپوانے ہم پو ان کے صٹم
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 807 of 879
URDU NOVEL BANK
میری پہن ماساء ہللا سے پہت بیاری لگ رہی ہے۔ جس پر عالیہ میہ بیانی پولی۔
پر تھائ کسی کو پو میں زردے کی دنگ لگ رہی ہوں ۔ جس پر سب کا قہقہہ چھوبیا۔
ٰ
جیکہ مجیٹی کو اب ابٹی گردن داود کے ہاتھ کے گرد مچسوس ہوی۔
کس نے کہا یہ عالیہ۔ ستجیدہ لہچے میں داود نے پوچھا جس کو عالیہ مچسوس کرنی مسکرا
دی۔
Ok than
چلو بجو اب سب ارام کرو۔ رات کے دو بج رہے ہیں اب۔ یسرا کے کہتے پر سب اھسیہ
ٰ
اھسیہ ا بتے کمرے میں چلے گتے حب داود نے مجیٹی کو روکا۔
یس۔۔۔
ٰ ٰ
پر۔۔۔ مجیٹی کچھ کہیا داود اسکو کراس کرنا اوپر چال گیا ۔ جیکہ مجیٹی سمچھ پہیں نانا کہ یہ
مجی ٰ
ون
کیا ہوا رہا ہے؟ بب عالیان نے اس کے کیدھے پر ہاتھ رکھا جس پر ٹی ح کہ گیا۔
ہاں۔۔
چت ب ک مجی ٰ
ٹمہاری شزا۔ عالیان کے ہتے پر ٹی نے کیدھے پر رکھا عالیان کا ہاتھ ھے کیا اور
حیران ہونے ہونے پوچھا ۔
کیسی شزا۔۔۔
عالیہ کو زردے کی دنگ کہتے کی شزا ہے ٹمہاری یہ ہے کہ یم کسی کو تھی تھائ کے
لمجات میں بیگ پہیں کرنے دوں گے۔
عالی۔۔۔
روکو۔
ل ھ کت ک س ن مجی ٰ
عالیہ ٹی کی اواز سن کر روکی ،ھر رو ٹی ا کو د ٹی گی۔
کیوں؟
س ہ پ چ مجی ٰ
کیونکہ داود ہے وہاں۔ ٹی نے نات ھییا صروری یں مچھا ۔
مچ س
مج
اووووو۔۔۔ عالیہ ھٹی مسکرا دی جس پر یٹی فدا ہوا۔
مجی ٰ
یس اج کی رات ہے۔ کل یم میری بیاہوں میں ہو گی۔ ٹی کی نات سن کر عالیہ حو
زوتیرا کا کمرا سییر کرنے کا سوچ رہی تھی چھی نپ گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
داود نے کمرے میں حب فدم رکھا پو اندھیرے نے اسکا اسپفیال کیا سابیڈ سے ڈیم البٹ
ان کرنے کمرا ہلکی روسٹی سے روسن ہوا پو زپور کھڑکی کے ناس کھڑی نظر ای پو فدم
حودبجود زپور کی طرف ہونے۔
زپور۔۔۔ مدھم اواز میں داود نے کہا جس سے زپور نلیٹی داود کے سیتے سے لگتے لگی بب
داود نے زپور کے دوپوں ہاتھوں کا نکڑا۔ جس پر زپور نے مزاچمت کی۔
چھوڑیں مچھے اپ۔۔۔ داود نے زپور کو چھوڑنے کی بجانے چھ پکا دنا جس سے دوپوں کا
فاضلہ کم ہوا۔ ج یکہ زپور ابیا شر دوشری طرف کر گی۔ جس کو داود نے دنکھا تھر زور سے
زپور کو گھمانے ہونے اس کی یست کو حود سے لگانا۔ بب داود نے زپور کی شرٹ اوپر
کی۔ جس پر زپور فورا سے الگ ہونی داود کا حصار پوڑنے لگی۔ جس پر داود نے ابٹی نکڑ
مظیوط کی۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 812 of 879
URDU NOVEL BANK
ج پگلی نلی کیوں بٹی ہوئ ہو۔ زپور کو حود سے لگانے ہونے داود زپور کے کان میں پوال۔
...Shah
...Yes
Hate you
پو نا ماپو۔ کہتے ساتھ ہی داود نے سابیڈ ڈرا سے زپور کی بیوب نکالی حو اس نے ب نٹ پر
ا بتے زچم پر لگانی تھی مگر سادی کی بیارپوں میں مصروف زپور تھول گی۔۔۔ جسکو اب داود
کا حود لگانے کا ارادہ تھا۔ بب ہی بیوب نکال کر کھڑکی کی طرف رخ کتے کھڑی زپور کے
بتچھے کھڑے ہوکر داود نے زپور کی گونے والی گرین کلر کی شرٹ اوپر کو کی۔ جس پر
ک چھ
زپور چھکی۔
شسساہ۔
زپور کے کان میں داود نے کہتے ساتھ ہی بیوب کو زپور کے ب نٹ پر ملیا شروع کیا۔ بب
زپور انکھوں کو موندنی شر ابیا داود کے کیدھوں پر رکھ گی۔ جس سے داود کو اسانی ملی اور
ایم سوری ساہ۔ مساج کرنا داود کا ہاتھ تھما بب زپور نے ا بتے ناندھے ہاتھوں کو داود
کے ہاتھ پر رکھا۔
صرور مما نے انکو بیانا ہوگا کہ میں پہیں لگا رہی بیوب ۔
میں تھیک ہوں ساہ۔ زپور داود کی طرف پڑھٹی پولی جس پر دادو بتچھے ہوا۔
اب ایسا پو مت کریں اپ میرے ساتھ ۔۔۔ زوہایسی ہونی زپور پولی۔
زپور چا کر جیتج کرلو۔ وریہ ا بتے چذنات پر فاپو پہیں رکھ ناوں گا میں۔
میری نات سمچھ پہیں ارہی کیا زپور داود عالم ساہ۔ چاو چا کر جیتج کرو۔ داود شرد اواز میں
پوال جس پر زپور شر ہالنی ناتھ روم چلی گٹی۔ جیکہ داود نے ا بتے نازو کے کف فولڈ کتے
نالوں میں ہاتھ ت ھیرنے ہونے ادھر ادھر پہلتے لگا۔
دس منٹ کے نعد زپور ناہر آی پو بیک کلر کے نابٹ ناچامہ شرٹ میں نالوں کو حوڑا
بیانے داود کو انک نظر دنکھ کر بیڈ پر بیٹھ گی۔ داود نے زپور کو لییانا اور اس کے اوپر
کمیل د بتے داود بتچھے کو ہ یا بب زپور نے دادو کا ہاتھ نکڑا جس پر دادو نے زپور کو دنکھا۔
زپور مدھم اواز میں پولی۔
Coming
کہتے ساتھ ہی داود زپور کی دوشری طرف انا زپور کے پراپر لنٹ گیا بب زپور نے دادو کے
سیتے پر شر رکھا ۔
ساہ اپ کی اوالد میرے نطن سے ہی ہوگی۔ میں اپ کی یسلوں کی امین بیوں گی نا۔
میری پہیں ۔۔ ہماری اوالد زپور۔ اور ایسا ہی ہوگا۔۔ وہ رب زات مچھے ٹمہارے حوالے سے
زنادہ پہیں ازمانے گا ۔ یم دنکھیا چلد ہی یہ حوشخیری ملے گی۔
ایساء ہللا ۔ زپور نے کہا اور دادو کے سیتے پر ابیا لمس چھوڑا۔
اب سو چاو۔ کل کا دن پڑا ہے پہت۔ ڈاکیر جٹمز نے کہا ہے کہ ٹمہاری اپڑنل پوڈی
اب رنکور ہو رہی ہے۔ یس کچھ دن مزند تھر الگ پہیں کروں گا حود سے۔ زپور کو حود
سے لگانے ہونے داود پوال۔
جی ساہ۔ زپور کہتے ساتھ ہی سو گی۔ جیکہ داود نے زپور کے نالوں میں ہاتھ ت ھیرنا شروع
کتے حو اس سے لگی سو رہی تھی ۔
یہ نات ہی داود کو ازبت سے دوچار کر گی تھی حب بییر کے یسدد سے زپور لہولہان ہونی
ابٹی گود سے چالی ہوئ نظاہر پو زپور تھیک تھی۔ مگر بییر کی مار اوراس کی لگائ گی صرب
نے زپور کی اوورپز کو سدند زچمی کر دنا۔ جس سے بیکسٹ نی نی کیشیو کرنے میں زپور کو
مسانل بیدا ہونے تھے ۔ جس سے زپور پو ناوافف تھی مگر مصطفی اور دادو سب چا بتے
تھے بب ہی ڈاکیر جٹمز کے امید دالنے پر دادو نے زپور کا بین ماہ کا پرٹمنٹ شروع
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 818 of 879
URDU NOVEL BANK
م
کروانا۔ حو اب جید دن نک کمل ہو چانا تھا ۔ اس کے نعد جیک اپ کرکے زپور کی اضل
چالت کا بیہ چلیا تھا۔ جس کی دادو کو امید تھی کہ زپور رنکور ہوچانے گی۔ لیدن وایس
چانے کی وجہ تھی پہی تھی۔ سب چاالت کا نارنکی سے چاپزہ لییا داود زپور کے ساتھ ہی
سو گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ملن کے گنت گانی صتح طلوع ہوئ۔ عالیہ نے حود کو ابنیہ میں دنکھا پو مسکرا دی۔۔اس
کا رب اس پر پہت مہرنان ہے بب ہی اس کے نصنب میں وہی لکھا جسکی چاہ عالیہ
نے کی۔ ا بتے رب کا سکر ادا کرنی عالیہ مسکرا دی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
زوتیرا نے نا ستے میں یسرا کی مدد کروانے کے نعد الن میں ائ جہاں عالیان زاونار کے
ساتھ نابیں کر رہا تھا ۔۔جس کو انک نظر دنکھ کر زوتیرا اندر چلی گٹی۔ اج نکاح کے نعد
سے زوتیرا مسسز عالیان ساہ کہالنے گی۔۔۔ اس سوچ کے انے ہی زوتیرا چھی نپ شی
گی۔ عالیان کی مجنت کا بتج کب زوتیرا کے دل تھونا اسکو معلوم نا ہوسکا۔ وہ پو سب ا بتے
رب پر چھوڑ چکی تھی۔ بب ہی ہللا ناک نے زوتیرا کو عالیان غظا کیا۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 819 of 879
URDU NOVEL BANK
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دس بچے کے نعد حب زپور کی انکھ کھولی حود کو بیڈ پر اکیال نانے ہی فورا سے اتھی بب
ساور کی اواز نے بیانا کہ ساہ کدھر ہے۔ زپور نے ا بتے نالوں کا حوڑا بیانا بب ساور ناندھ
ہوا اور جید سکییڈ کے نعد نکھرا سا داود گیلے نالوں کے ساتھ نلیو سلوار قم پض بیتے ناہر انا۔
ت
جس کو دنکھ کر زپور ھمی۔ دل ہی دل میں داود کی نظر انارنی زپور مسکرا دی۔
ماربیگ ساہ۔
رات میں ملتے ہیں۔ نال بیا کر داود نے زپور کا ماتھا حوما تھر کہا۔ جس پر زپور شر ہال گی۔
بیار کا دنا
نارات کے انے سے نی۔شی ہونل کے بییکوبٹ ہال میں دھوم مخی گٹی ۔ اج سب لڑکی
والوں نے میرون کلر جیکہ عالم کی فٹملی نے وابٹ کریم کلر کے کیڑاسٹ میں تھٹم
لی۔ جیام اور زاونار میرون کرنے جس کے کالر پر بیلک موبیوں کا کام ہوا تھا ساتھ
کیدھے پر نلیک چادر اور نلیک ہی سلوار کے بتچے ک ھیڑی پہتے ہونے ٹمام انے والے
طص م
مہماپوں کا اسپفیال کر رہے تھے جیکہ فی نے میرون لر کا سوٹ ہیا تھا۔ یسرا
پ ک
افیدی میرون ساڑھی میں میک اپ کتے ابٹی ساتھی ورکرز کا نعارف عانلہ عالم ساہ سے
کروا رہی تھی ۔ جس نے اج وابٹ ساڑھی کے ساتھ گولڈ کا سنٹ پہیا ہوا تھا۔۔سب
سے مالنے کے نعد یسرا عانلہ کو لے کر ہونل کے کمرے میں آی جہاں سے زوتیرا
میرون سارٹ فراک کے بتچے سکن ناچامہ ،سکن حجاب لتے نارنی ہیوی میک اپ میں بیار
کن
تھولوں کے گچرے پہتے ناہر نکلی بب عانلہ زوتیرا کو د ٹی پولی ۔۔۔
ھ
ماساء ہللا میری چھونی پہو پو پہت بیاری لگ رہی ہے۔ کہتے ساتھ ہی عانلہ نے زوتیرا کے
ما تھے پر بیار کیا جس پر زوتیرا مسکرانی پولی۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 822 of 879
URDU NOVEL BANK
سکریہ عانلہ مما۔
زوتیرا یسرا سے ملتے بتچے ہال میں ا بتے نانا کو نالنے چلی گٹی زپور نے نالنا تھا ان کو۔ جیکہ
یسرا عانلہ کے ساتھ اندر کمرے میں چلی گٹی جہاں عالیہ کاشی کے رنڈ لہیگے کرنی جس پر
گرین سیون ورک ہوا تھا ہیوی جیولری پہتے شر پر ماتھا ب پکا لگانے گرین ڈو بتے سے ین
اپ ہونے نالوں کے حوڑے میں بیاری لگ رہی تھی ۔ یسرا اور عانلہ نے عالیہ کی نظر
انار کے زپور کی طرف دنکھا حو اج تھوڑی پروس شی تھی۔
زپور ۔۔۔
جی مما۔
زپور مچھے تھی پہیں بیاو گی۔ عانلہ کے پوچھتے پر زپور ہیوی لہیگے کو تھامٹی کھڑی ہوئ جس
ھ کن
سے زپور کا پورا ڈریس سا متے انا۔ جس کو د ٹی عانلہ اور یسرا ماساء اّٰللہ پول گی۔
مما ساہ نے ڈریس پہت ہیوی لیا ہے۔ مچھ سے چال پہیں چا رہا ہے۔ زپور رونی صورت بیا
کر ابٹی پریسانی دوپوں کو بیانی نڈھال ہوئ۔
ڈر کس نات ہے زپور کو۔ عانلہ نے زپور کا جہرہ تھا متے ہونے پوچھا۔
پہیں مما۔
ممہ
پو یس نے فکر ہوچاو اپ۔ م۔
جی مما۔ چلو یسرا بتچے چلتے ہیں۔ عالم سے عالیان کے نکاح کے نارے میں نات کرنی
ہے۔ جس پر یسرا شر ہالنی زپور کو بیار کرنی ناہر چلی گٹی ۔
سب سے میارک ناد وصول کرنے کے نعد کھانا کھانا گیا ۔۔۔ بب ڈیم البٹ کی روسن
میں سیاٹ البٹ کے گ ھیرے میں عالیہ جس کے انک طرف عالیان اور داود تھے پو
ٰ
دوشری طرف عالم اور عانلہ۔۔۔ شہج شہج کر فدم اتھانی عالیہ سیتج پر ائ بب مجیٹی ابٹی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چلو۔۔۔
چلیں۔
پہیں ۔
کیوں؟؟؟
کیونکہ اپ کو میرے لتے سب نے جیا ہے۔ مچھے نقین ہے اپ کٹھی تھی مچھے ربج
پہیں دو گے۔
سیاٹ البٹ کی روسٹی میں داود عالم ساہ ا بتے چالل کے ساتھ زپور کا ہاتھ تھامے کھڑا تھا
جیکہ زپور شر چھکاے ا بتے فدم مظیوط کر رہی تھی حو بپیسل ہیل سے پہت مسکل ہورہا
تھا۔ کٹمرا مین کے الرٹ ہونے ہی داود نے زپور کی کمر میں ہاتھ ڈال کر حود سے لگانا۔
جس سے زپور چھی نپ شی گی۔ بب داود آھسیہ آھسیہ فدم لییا سیتج کی طرف چانے لگا۔
عالم اور عانلہ داود کے جہرے پر شخی شخی حوشی کی نظر انار گتے جیکہ یسرا اور جیام ابٹی
ن م
بیٹی کی حوسیوں کی دعا کرنے لگے بب ہی مصطفی دوپوں کو د کھیا ین ہوا کہ ان
پ م ط
کیا ہوا۔۔
مچھے دندا اور عالیہ تھاتھی کی دودھ کی رسم کرنے ہے پو کیا میں اتھ چاو اب۔ زوتیرا کی
نانعداری پر عالیان فدا ہونا شر ہال گیا اور پوال۔
عالیان زوتیرا کو لے کر بتچے اپر اور تھوڑی دپرکے نعد وابٹ سیشے کی پرے میں وابٹ
واین گالس ر ک ھے۔ پرے کو نکڑے عالیان اور زوتیرا سیتج پر انے۔
ت ن س گ بی مجی ٰ
زوتیرا نے الس لے ٹی کو دنا جس کو م کرانے ہونے کڑ گیا ھر داود کو دنا۔
سکریہ تھاتھی ۔ داود نے عالیان کے حوالے سے کہا جس پر زوتیرا چھی نپ شی گی۔ جیکہ
عالیان قہقہ لگا گیا۔
نی لو زپور و یشے تھی ٹمہیں اپرجی کی صروت پڑنی ہے۔۔۔ داود کی نات پر زپور کی گال مزند
بیک ہوئ بب زپور نے تھوڑا سا دودھ بیا۔ حب زوتیرا نے ابیا ہاتھ اگے کیا کہ دودھ
نالئ دو بب داود نے وابٹ گولڈ کی رنگ زوتیرا کی ہٹ ھیلی پر رکھی۔ جس کو عالیان نے
کھوال اور سب کے سا متے زوتیرا کو پہیا دی۔۔جس پر سب نے نالیان بجائ۔
تھوکے ۔۔۔ حود تھی کچھ دو میری پہن کو۔ زاونار کے شرارنی انداز میں عالیان شر ہال گیا
بب اس نے انک پوکس نکاال جس میں وابٹ گولڈ کی وابٹ نگوں سے شخی چار حوڑناں اور
ن ٹ ف کن
اس سے متجیگ اتیر رنگ تھے۔۔زوتیرا ا یں ھولے عالیان کے ٹی ب فے کو د ھتے
ک خ م ک ھ
لگی۔۔۔ جس پر عالیان مسکرا گیا اور زوتیرا کے ہاتھ میں وہ حوڑناں پہیا گیا۔ سب کے
مجی ٰ
نالیاں بجانے اور ہوٹ کرنے پر زوتیرا چھی نپ شی گی۔ تھر ابیا رخ ٹی کی طرف کر گی
ٰ
حو دودھ اتھی نک نی رہا تھا ۔ زوتیرا نے اب یا ہاتھ اگے کیا بب مجیٹی نے دودھ کا گالس
اس کے ہاتھ میں رکھ دنا۔
ٰ
تھائ ۔۔۔ زوتیرا اجتجاج کرنی پولی جیکہ مجیٹی سعادت میدی سے پوال
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 829 of 879
URDU NOVEL BANK
جی۔
وہ اس لتے کہ عالیہ تھاتھی کی کوئ پہن پہیں بب ہی میں یہ رسم کر رہی ہو۔ اب
کتجوشی مت دکھاو کچھ دو۔
گڈ۔ اب دو کچھ ۔
مجی ٰ
پر کیا دوں۔ ٹی نے زوتیرا کو زچ کرنے ہونے پوچھا۔ جس پر زوتیرا پولی۔
میرا شر۔
ہ مجی ٰ
ہاہاہاہاہاہا وہ پو ٹمہارے اوپر لگا ہوا ہے۔ ٹی کی نات پر سب یس د بتے ۔ جس پر زوتیرا
نے جیام کو دنکھتے ہونے کہا۔
ٰ
ڈنڈ مجیٹی تھائ گیدے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کیسی لگی؟
ٰ
پہت اچھی ہے۔۔۔ تھییکس مجیٹی ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 833 of 879
URDU NOVEL BANK
ٰ
پو بیڈ مائ لو۔ عالیہ بتچے کو ہونی شرہانے پر شر رکھٹی لنٹ گٹی ۔۔بب مجیٹی نے پوچھا ۔
تھک گئ۔
ٰ
پہت مجیٹی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اداس ہو؟
تھوڑی شی۔۔۔
کیوں؟
ہر ایسان الگ ہے۔ مگر فظرت پہیں ندلٹی۔ مگر میں یم سے پہی کہوں گا ہمارے رستے
میں اگے چل کر حو تھی ہوگا دوپوں کی ناہمی رضا میدی سے ہوگا۔ نقین کیا ہے مچھ پر
تھروشہ تھی رکھو۔
ہے اپ کر نقین اور تھروشہ تھی اچاے گا۔ انے انے۔ میں پو حیرل شی نات کہہ رہی
تھی ۔
ممہ
مم ابیا مت سوحو زونی۔۔۔
جی۔
یم امین۔
روکو۔
جی۔
اب تھی مجنت ہے مسسز عالیان ساہ۔ انکی تیز ہونی دھڑکن مچھے بیا رہی ہے ۔ یہ مجنت
ا یشے ہی فایم و دایم رہے۔ نکاح میارک ہو چ ِان عالیان۔ کہتے ساتھ ہی عالیان زوتیرا کے
ما تھے پر ا بتے لب ر ک ھے۔۔جس کو مچسوس کرنی زوتیرا عالیان کو نکڑ گی۔۔۔ عالیان نے
پرسوں وایس چا رہے ہیں ہم۔ اب مچھے مت سیانا۔ ربیالنے کر دنا کرنا۔ ابیا پہت سا
جیال رکھیا پڑھائ پر پوجہ د بیا اور مچھے پہت سا سوجیا۔
سکریہ۔
پہیں یم حق پر ہو زونی۔ لڑکا چاہے جییا پولے کہے نات کرو پر حق پہی ہے کہ حب نک
وہ یم کو ا بتے نکاح میں نا لے انے بب نک اس لڑکے سے دوری اچھی نات ہے۔
نالکل ہر لڑکی کو چا ہتے کہ وہ ایسا ہی کرے۔۔۔ کیونکہ ب نت حوا نے مول پہیں ہے۔
مچھے فچر ہے میری میکوجہ نے حود کو نے مول پہیں کیا۔۔۔ اس نے بیانا کہ وہ چاص
ہے پہت چاص۔ عالیان کی ناپوں پر زوتیرا نے ا بتے لب عالیان کے سیتے پر ر ک ھے جس
کو عالیان مچسوس کرنا تھما گیا۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 837 of 879
URDU NOVEL BANK
چلٹی ہو میں ۔۔جیال رکھیا اپ ابیا عالیان۔ زوتیرا عالیان سے الگ ہونی پولی ۔ جس پر
عالیان مسکرانے ہونے زوتیرا کو چانے کی اچازت دے گیا۔
یم تھی اچاو۔ عالیان نے زاونار سے کہا جس پر اس نے تھی عمل کیا اور عالیان سے
فاضلے پر لییا ناروں سے شجا اسمان دنکھتے لگا۔
ہ ھ ک ن
نالکونی سے عالیان اور زاونار کو د ٹی زوتیرا یس دی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 838 of 879
URDU NOVEL BANK
داود نے حب کار رانا رپزوٹ کے ناہر روکی پو جیام کے سکیورنی گارڈ نے کار کا دروازہ
کھوال۔ جسکا سکر ادا کرکے داود نے زپور کی طرف کا دروازہ کھوال اور ابیا ہاتھ اگے کیا جس
کو تھامٹی زپور ناہر آی۔
انک نظر پرفی قمقموں سے شچے را ستے پر ڈال کر زپور داود کے ہمقدم ہوئ۔ رپزوٹ میں
انے ہی زپور نے انک نظر ڈالی پورا رپزؤٹ اس وفت پرفی قمقموں سے چگمگا رہا تھا ۔
چاپوروں کی ہلکی اوازیں اا رہی تھی جیکہ ناس پہٹی ندی کا نانی سور مجا رہا تھا اسمان پر چاند
ابٹی اب و ناب سے چمک رہا تھا۔ دھٹمے چلتے میوزک نے سماں ناندھ دنا تھا۔ رات کی
کن
نارنکی اور اس میں بیا یہ رپزوٹ ۔۔۔۔ اس کی حونصورنی د ٹی زپور مسمرازئ ہونی مسکرا
ھ
دی۔
زپور ریسٹ روم میں چاو۔ داود کے کہتے پر زپور نے داود کو دنکھا تھر اس کے اسارہ کرنے
پر ا بتے بتچھے بتے ریسٹ روم میں چلی گٹی ۔ جہاں پر انک ل یڈی اسکی کے اب پظار میں
تھی۔
اپ مسسز داود عالم ساہ ہے؟ لیڈی نے زپور سے پوچھا جس پر زپور ابیا شر ہال گی۔
مٹم اپ پہاں بیٹھ چابیں شر نے کہا تھا کہ انکا میک اوور کرنا ہے۔ سیشے کے سا متے
رکھی کرشی پر زپور کو بیٹ ھتے کا اسارہ کرنی لیڈی سا متے پڑے ا بتے بیگ سے سامان نکا لتے
لگی۔ حب زپور بیٹھ گی بب اس نے زپور کا ڈو بیہ انارا۔
مٹم پریسان مت ہوں۔ پہاں شر کے عالوہ کوئ مرد پہیں ہے۔ شر کی حواہش پر اپ
کے نال کھول رہی ہوں میں ۔ میرا نقین کریں۔ لیڈی کے کہتے پر زپور حپ ہوئ جیکہ وہ
ت ن ل مک م
ابیا ادھورا کام ل کرنے گی۔ ب یدرہ منٹ کے عد زپور بیار ھی۔
ماساء ہللا مٹم اپ پو اس روپ میں تھی پہت بیاری لگ رہی ہیں۔ ل یڈی کے نغرنف
کرنے پر زپور نلش کر گی۔ کیونکہ داود کی فرمایش کے مظاپق زپور کے نال کھولے چھوڑ
کر کرل کتے گتے تھے ۔ شر پر مانگ ب پکا اور چھومر ،ناک میں بٹھ اور گلے میں ابپییک کی
گانی پہتے زپور داود کو مدہوش کرنے کو بیار تھی۔
مٹم اپ بیار ہیں اب۔ مچھے اچازت دے۔ ابیا سامان سمنٹ کر وہ لیڈی ریسٹ روم سے
حب چانے لگی بب زپور کو پولی۔
بیسٹ آف لک مٹم۔
سکریہ مس۔
جی۔ زپور کہہ کر اتھی اور ڈو بتے کو کیدھے پر رکھٹی ناہر آی۔ جہاں زپور نے حود کو اکیلے
نانا بب سییکرز سے داود کی اواز آی۔
گانے کے دوران داود نے کہا جیکہ زپور حیران ہونی داود کے کہے پر چلٹی رہی اور ادھر
ب ہ ن ھ کن
ادھر د ٹی ماحول کی حو صورنی پر شر النی رہی۔ زپور کو ناد انا حب اس نے مما سے ا ٹی
کالج پرپ کے لتے رانا رپزوٹ چانے کی اچازت مانگی بب درسیگی سے یسرا نے زپور کو
چذب کے عالم میں گانا داود زپور کو ا بتے ہر اجساس پر چاوی ہونا مچسوس ہوا۔
جس پر زپور نے عمل کرنی پرفی قمقموں کے بتے را ستے پر نابیں چابب موڑ گی جہاں پر
جید فدم کے فاضلے پر چھیل تھی جس کے ناس بتے ہٹ پر البیپییگ کی تھی۔ لکڑی کا
بیا چھونا سا ہٹ حونصورنی سے شجا ہوا تھا ۔
ابیا سوز انار کے ربت پر اھسیہ آھسیہ فدم لیٹی زپور ہٹ کے کھولے دروازے سے اندر
داچل ہوی۔ جہاں داود مابیک نکڑے گا رہا تھا اور نظریں اندر انی زپور پر تھی۔
مچھے کٹھی مت چھوڑنا ساہ۔۔۔۔ میں اپ کے بیا کچھ تھی پہیں ہوں۔ سیا اپ نے۔
داود کے گردن کے گرد ہاتھ ناندھ زپور پولی۔
کٹھی پہیں چھوڑوں گا۔ داود کے افرار پر زپور چھکٹی ا بتے لیوں کو داود کے لیوں سے حوڑ
گی۔ جس کو داود سیراب کرنے لگے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
زپور ۔۔۔
جی ساہ۔
کیا دنکھ رہی ہو؟ ہٹ کی کھڑکی کے ناس زپور کے بتچھے انے اس کے گرد ابٹی ناہوں کا
حصار ناندھ کر داود نے پوچھا ۔
پہت کچھ۔۔۔
پہیں ۔۔۔۔
کیوں ساہ؟؟؟
کیونکہ مچھے یم سے بیار کرنا ہے اتھی نابیں نعد میں ۔ نےناکی سے پولیا داود زپور کی یست
حود سے لگا گیا۔ جس پر زپور نلش کر گی۔
م
بنییر۔۔۔ ابپ نے۔ پو کہا۔ تھا کککہ حب نک تھری میٹھ کورس کمل پہیں ہونا ۔۔۔ بب
نک۔ زپور کی نات پر داود فورا سے پوال۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 847 of 879
URDU NOVEL BANK
چابیا ہوں اتھی انک ہفیہ پڑا ہے پو کیا ہوا چھونی مونی گشیاج یاں پو ہوں گی نا۔
ممہ
م۔ زپور کچھ پول نا نائ۔ بب داود نے زپور کے سارے نال انک کیدھے پر کرنے م
ن
دوشرے کو حوما۔ جس پر زپور ابٹی ا کھیں موند گی۔
گلے سے گانی انار کر داود نے سابیڈ پر رکھتے وہاں پر ا بتے لب ر ک ھے۔ تھر مانگا ب پکا انار کے
ما تھے پر ا بتے لب ر ک ھے۔ حجاب ہونے وجہ سے زپور نے اتیر رنگ پہیں پہتے تھے۔ مگر داود
نے زپور کے کان کی لو کو شہالنے ہونے کرنی کی بیک زپ کھولی۔ داود کی خرکیوں کو
پرداست کرنی زپور رخ موڑنی اس کے گلے لگ گٹی۔
جس پر داود نے زپور کو زور سے حود میں ت ھتجا۔ تھر زپور کو گود میں اتھا کر ہٹ میں بچھے
میڑیس پر لییا دنا اور حود تھی لنٹ گیا۔
پہاں او زپور۔۔۔ زپور کو ناس انے کا کہہ کر داود سیدھا ہوا بب زپور داود کے سیتے پر شر
رکھٹی لنٹ گٹی جیکہ داود نے ابیا حصار زپور کے گرد کیا۔
جی ساہ۔
ین اور ابیا کیوں پہیں انے؟ داود حو کچھ اور سیتے کا می پظر تھا تھیڈی اہ تھر گیا۔
جی شچ میں ۔ داود اشی کے انداز میں پوال۔ بب زپور ستجیدہ ہونی پولی۔
ادھر آو۔۔۔ داود نے کہہ کر زپور کو ا بتے اوپر لییا دنا اور اس کو ہگ کرنے پوال۔
ایساء ہللا زپور۔۔۔ ہللا ناک یم کو اس ر بتے پر صرور فاپز کرے گا۔ میرا نقین ہے۔ یم
تھی ناامید مت ہو۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 849 of 879
URDU NOVEL BANK
ایساء ہللا ۔۔۔
پرسوں ہم وایس چلے گتے ۔ انک نار ڈاکیر جٹمز ٹمہیں جیک کرلے۔ اس کے نعد اگے کا
سوجے گے۔ پریسان مت ہو۔ داود کے سمچھانے پر زپور داود کے سیتے پر لب رکھ گی۔
جی ساہ۔
اوچ۔۔
جی ساہ تھیک ہوں لہ پگا پہت ہیوی ہے یس۔ زپور اتھٹی بیٹھ کر پولی۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 850 of 879
URDU NOVEL BANK
چاو جیتج کر لو۔ داود نے کہا جس پر شر ہالنی زپور ہٹ کے دوشرے روم میں چلی گٹی ۔
جہاں پر زپور کا نابٹ ڈریس کے ساتھ کل صتح پہتے کے لتے ڈریس ہیگ کیا ہوا تھا۔ ابیا
نابٹ ڈریس لے کر زپور نے جیتج کیا۔ تھر ناہر ائ پو داود تھی جیتج کر حکا تھا۔
ہ
ارام کرو اب۔۔۔ کل کا دن پڑا ہے ممم۔ زپور کو میڑیس پر لییا کر اس کے ساتھ لنٹ
گیا۔
جی ساہ۔ نانعداری سے کہٹی زپور داود کے ناہوں میں سو گی۔ جیکہ داود زپور کی فربت میں
پرسکون ہوگیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ت مجی ٰ
نا ستے کے نعد عالیہ اور ٹی بیار ہو کر اف یدی ہاوس انے۔ جہاں سب ناسیہ کر رہے ھے
جسکا حصہ وہ دوپوں تھی ین گے۔
مجی ٰ
داود اور زپور اتھی نک پہیں آے کیا؟؟ ٹی کے سوال پر عالیان نے نا یں شر النا۔
ہ م
پووو ۔ حب میرا رومایس ادھورا رہ گیا ہے میں کسی کو تھی رومایس پہیں کرنے دو گا۔
ٰ
مجیٹی نے نا میں شر ہالنے ہونے کہا۔
ہاں ہاں ہاں وہ چانے د بتے ای تھی مگر اس کو غور اپ رہے تھے۔
ہپیپین
ٰ ی پ ی پ ی پ ہ
پیپین مجیٹی نے عالیان کی نظر اناری۔ جس پر چانے کا کہ کپ لیوں سے لگانے
عالیان ہیس دنا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ساہ۔۔۔
اتھو ۔۔۔
ساہ۔۔۔
زپور کب سے داود کو اتھا رہی تھی کہ داود ا تھے وہ اس کے ساتھ پورا رپزوٹ گھومے۔
پہیں نا ساہ۔۔۔ اپ اتھو اور چلو۔ زپور نے داود کا ہاتھ نکڑنے ہونے کہا مگر داود نے زپور
ی ھ ک
کو ابٹی طرف تچ لیا جس سے زپور داود کی بیاہوں یں آی۔
م
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 853 of 879
URDU NOVEL BANK
ب ن
ساہ۔۔۔ زپور جتخی۔ بب داود نے ا ٹی ا یں کر زپور کو د کھا حو بیار ھی ناہر چانے کو۔
ت ن ھ ک
کیٹی دلکش لگ رہی ہو یم زپور اس کلر میں اوربج اور رنڈ کلر کے سوٹ میں زپور داود کو
نکھری نکھری شی لگی۔
اتھی بیانا ہوں۔ کہہ کر داود زپور کے لیوں پر چھک گیا اور دل کھول کر اس کو سیراب
کرنے لگا۔ زپور پہلے سمچھ پو نا سکی حب داود کا لمس مچسوس کیا پو داود کا ساتھ د بتے لگی
ا بتے ہاتھ کو داود کے نالوں میں ت ھیرنی دوشرے ہاتھ سے داود کی کمر پر گرفت کی۔
جس سے داود نے ابٹی سدت دنکھائ اور زپور اس سدت کو سیراب کرنے لگی۔ لمجات
طونل ہونے بب داود نے زپور کو ازادی دی۔ جس پر زپور میہ کھولے سایس لیتے لگی۔
ہر نار کی طرح داود زپور کی چالت پر ہیس دنا۔
پورا رپزوٹ زپور نے اسییاق سے دنکھا تھر چھیل کیارے لگے نا ستے کی بییل پر ناسیہ
کرکے یہ حوڑا دو بچے کے فربب افیدی ہاوس انا۔ جہاں پر سب سے مل کر ولٹمہ کی
بیاری سب نے شروع کی۔
مجی ٰ
تھر الہور کی فصا نے نی۔شی ہونل میں داود اور زپور کا ،ٹی اور عالیہ کا و ٹمہ د کھا۔ دپر
ن ل
نک چلتے واال و لٹمے سے سب تھک گتے۔ گھر اکر سب تھکے ہارے سو گتے۔ اگلے دن زپور
پہت شی دعاوں کے سیگ داوس کے ہمراہ لیدن پرواز کر گی۔ بتچھے سے سب نے ناران
کاعان چانے کا نلین بیانا۔ عالیان کا تھی لیدن وایس چانے کا ارادہ تھا مگر زوتیرا کے
کہتے پر فرنان ہونا عالیان سب کے ساتھ گھومتے چال گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
انک ہفیہ ہوگیا تھا زپور اور داود کو لیدن وایس آنے ہوے۔ اس انک ہفتے میں داود نے
زپور کو کٹھی بیار کیا پو کٹھی بیگ کیا ،کٹھی شرارت کی پو کٹھی زپور کو کچن میں کھانے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 855 of 879
URDU NOVEL BANK
بیانے میں مصروف کر دنا۔ حب زپور داود کی شرارت سمچھ چانی تھر اس کو بیگ کرنی
ک
جیشے نازو پر مارا۔۔۔ نال ھتجتے اور پو حب انک نار کھانے پر داود نے میہ بیانا بب زپور
ھ گ سیی
نے ا ٹی کا ناول داود کے شر پر الیا دنا۔
انک سام داود افیس کا کام کر رہا تھا جیکہ زپور پور ہو رہی بب زپور نے داود کی سیڈی
میں ر ک ھے بییرز سے جہاز بیا کر آڑانے لگے۔ جہاز میں تھونک مار کر حب زپور نے انک انکھ
بید کرکے اسکا یسان سیڈی بییل پر کام کرنے داود کو بیانا پو جہاز تیز رفیاری سے اڑنا ہوا
داود کے شر پر چا لگا۔ زپور کی ہیسی چھونی جیکہ داود پورے سیڈی میں تھیلے بییزر دنکھ کر
زپور کو غوری سے پواز گیا۔
داود حب پہانے گیا بب چان کر زپور کو ب یگ کرنے کو ناول مانگا۔ جس کو زپور نے
م پ م ی ھ ت ک
ناول داود کو دنا پو داود نے زپور کو ھی تچ لیا۔ زپور داود کو ع کرنی رہی گر داود نے
اس کو ساور سے گیال کر دنا تھا اور زپور کی جتجوں کا گال ا بتے لیوں سے گھوبٹ دنا تھا
۔۔۔۔
تھر حب افیس کے لتے داود بیار ہو رہا تھا زپور ناسیہ بیا رہی تھی داود کو شرارت سوجی پو
نانی چھیا دی۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 856 of 879
URDU NOVEL BANK
زپور۔۔۔
زپور۔۔۔
میری نائ پہیں مل رہی زپور کہاں رکھی ہے۔ کمرے سے داود کی اواز سیٹی زپور املنٹ
رکھ کر چمچ لے کر کمرے میں آنی نائ ڈھونڈنے لگی حو اس نے داود کے کیڑوں کے
ساتھ رکھ کر گئ تھی ۔ مگر نائ نا ملی بب زپور نے کمر پر ہاتھ رکھتے ہونے .داود کو غورا۔
اپ چا بتے ہیں نا کہ میں پہاں پر سب رکھ کر گئ تھی اب نائ کہاں ہے شرافت سے
بیا دیں داود عالم ساہ اپ مچھے۔ ابٹی شرارت الٹی ہونے دنکھ کر داود فورا سے مکر گیا۔
میرے ناس پو پہیں ہے کوئ نائ۔ داود مٹمانا بب زپور اگے ہونی داود کے نازو پر چمچ مار
گی۔
اوچ۔۔ زپور۔
Yes ma'am
زپور کے بجکمایہ انداز پر داود شر ہال گیا۔ جس پر مسکرانی زپور کمرے سے ناہر چلی گٹی
بب داود بیار ہونے لگا اور نائ ناندھتے ہونے ہیس دنا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شساہ۔
ص ت ممہ
م ۔۔۔ ا ھیں تح ہوگی ہے۔ م
کن
چلو۔ داود نے ا یں ھو لتے ہوے کہا بب زپور نے داود کو روک دنا اس کو لییانی تے
یس ک ھ
پر شر رکھ کر دونارہ سے لنٹ گٹی۔ جس پر داود نے زپور کے گرد حصار بیانا۔
ساہ۔۔
ہ
ممم،
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 859 of 879
URDU NOVEL BANK
مچھے کیٹھرین سے ملیا ہے۔ زپور کہہ کر حپ ہوئ جیکہ داود چاموش ہوگیا۔
اگر اپ انکار کرو گتے۔ میں دونارہ سے پہیں کہوں گی۔ زپور نے داود کی چاموشی پر کہا۔
زپور ۔۔۔ زپور۔۔۔ زپور ۔۔۔۔ میں ٹمہارا کیا کروں۔ یم ہر نار مچھے نے یس کر د بٹی ہو۔ داود
نے زپور کو حود سے الگ کرنے ہونے کہا۔
ایم سوری ہم پہیں چابیں گے تھر کیٹھرین سے ملتے۔۔۔ زپور کہٹی حپ ہوئ۔ جس کو
داود نے انک نظر دنکھا حو داود کی نی شرٹ پہتے ہونے ہونے تھی۔
مگر یہ کہ نعد میں بیاو گا۔۔۔ اور اج کے نعد سے کیٹھرین ہمارے درمیان میں پہیں
انے گیق۔ اتھی بیار ہو چاؤ۔ میں ین کو ہمارے چانے کا کہیا ہوں۔ داود کہہ کر چال گیا
جیکہ زپور نے انک نظر سا متے نظر انے لیدن ناور پربج کو دنکھا تھر انک نظر اسمان کو
ھ کن
د ٹی پولی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
لیدن کی روڈ پر داود عالم ساہ پورے سکواڈ کے ساتھ ڈایم ولٹمز کے گھر چا رہا تھا۔ حب
سے زپور کار میں سوار ہوی تھی بب سے داود کا ہاتھ نکڑے ہوے تھی۔ ین نے کار
ولٹمز وال کے اندر لے چانے نارک کی۔ داود نے انک نظر زپور کو دنکھا حو اج میرون فراک
جس پر نلیو اور اوربج تھول بتے ہونے تھے۔ نلیو حجاب میں البٹ لپ سیک لگانے ہوئ
ابٹی ہوبٹ جیا رہی تھی۔
حجخی ساہ۔ کہہ کر داود کے بتچھے ناہر نکلی جہاں پر انک میڈ دوپوں کو ناہر انا دنکھ کر
مسکرانی ہونی زپور کی طرف لیکی.
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 861 of 879
URDU NOVEL BANK
Well come Ma'am and Sir Alam
Thanks
داود کے کہتے پر میڈ کے اسارہ پر داود زپور کا ہاتھ نکڑے وال کے اندر چلے گیا۔ راہداری
سے ہونے ہونے میڈ داود اور زپور کو لیونگ روم میں بیٹھا کر چلی گٹی۔ داود نے زپور کو
بیٹھا کر حود اس کے ساتھ بیٹھ گیا ۔
Sure Sir
بیلر کہہ کر چال گیا۔ جید سکییڈز کے نعد لیونگ روم میں کیٹھرین آی جس نے حییز کے
اوپر ناپ پہیا ہوا تھا مگر حو نات داود اور زپور کو حیران کر گی تھی وہ تھا کیٹھرین کا شر پر
سکارف لییا۔
Hello zabour
کیٹھرین نے زپور سے کہہ کر ماسیر کو مجاظب کیا۔ داود حپ ہی رہا جیکہ زپور پولی۔
We are fine
Caused..... Zabour
کیٹھرین کے کہتے پر زپور نے انک نظر داود کو دنکھا تھر داود کا ہاتھ نکڑے ہوے پولی۔
No need Katherine
Zabour
.Yes Katherine
Sure
کیٹھرین کہہ کر داود کی طرف پڑھی جیکہ داود فورا سے ناہر نکال گیا۔ جس پر کیٹھرین پڑپڑا
کر رہ گی۔
جس کو زپور نے سیا اور چاموشی سے ناہر چلی گٹی جیکہ کیٹھرین یم آنکھوں سے ا بتے
یک ب ھ کن
ٹ ی م ح ج
ماسیر کو چانا د ٹی رہی اور یتے ق سے داود نے زپور کو کار یں ٹھانا تھا ھرین کی
انکھوں سے ایسو یہ گتے۔ بب ڈابٹم ولٹمز کے انے ہی کیٹھرین ان کے گلے لگٹی رو دی۔
....Why grandpa
ڈایم ولٹمز رونی کیٹھرین کو لے کر اندر چلے گتے جیکہ داود پو کب کا چاحکا تھا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سی نٹ ونلی ہشییال کے گابٹی واڈ میں ڈاکیر جٹمز کے افیس میں داود اور زپور ہاتھوں
میں ہاتھ ڈالے نے جیٹی سے ڈاکیر جٹمز کے می پظر ت ھے ۔
ڈاکیر جٹمز نے انے پہلے مغزت کی تھر ابٹی اششی نٹ کے ہاتھوں زپور کی ربیوٹ لیتے
ہونے کہا جیکہ زپور کے ہاتھ کی گرفت داود کے ہاتھ پر مظیوط ہوئ۔ جس پر داود زپور کو
ڈاکیر جٹمز کے القاظ زپور اور داود کو جیشے زندگی دے گے ہوں۔ یسکر سے زپور رو دی جیکہ
داود شر ہالنا مسکرا گیا اور پوال۔
ڈاکیر جٹمز کی نات پر داود مسکرا دنا جیکہ زپور نے ابیا ہاتھ داود کے نازو پر مارا۔
ڈاکیر جٹمز کے نکڑے گتے پرسکیسن کو زپور نے نکڑ لیا اور انکا سکریہ ادا کرنی اتھی۔
Thanks
ڈاکیر جٹمز سے ہاتھ مال کر داود زپور کا ہاتھ تھامے افیس سے ناہر انا۔ ہشییال سے ناہر
انے داود نے ین کو اسارہ کیا جس سے وہ فورا سے داود کے ناس انا۔
I'll be I'll be
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 870 of 879
URDU NOVEL BANK
زپور کو حب سے ا بتے تھیک ہونے کی حیر ملی تھی مسکراہٹ ہوبیوں سے جیشے خڑ شی
گٹی تھی ۔ بب ہی ین کی نات پر مسکرا دی جیکہ داود نے دل میں امین کہا۔
Yaa Sir
کام سے گیا ہے آو اب لتچ کرنے ہیں۔ کہہ کر داود نے کار سیارٹ کی زپور کے سوار
ہونے ہی داود زپور کو لے کر لیدن کی ت ھیڑ کا حصہ بیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
لتچ کے نعد داود زپور کو لے کر مال چال گیا جیکہ زپور نا نا نا کرنی رہی کہ اس کو کچھ تھی
پہیں چا ہتے مگر داود نے دل کھول کر زپور کے لتے سابیگ کی۔ اب وہ دوپوں وایسی کی
طرف گامزن تھے۔
OK Sir
زپور کہٹی اندر چلی گٹی جس کے بتچھے بتچھے داود انا۔ فیس واتیریسن سے پورے انارٹمنٹ کی
ب ھ ت کن
البیس ان ہوی پو شچے ہونے انارٹمنٹ کو د ٹی زپور می۔ جس کو داود نے تچھے سے
ھ
انے حود سے لگانا۔
اج نئ زندگی شروع کرنی ہے زپور ٹمہارے ساتھ ۔۔۔ چھونا سا گفٹ میری طرف سے فیول
کرو۔۔۔ زپور کے کان میں کہتے ہونے داود نے ابیا لمس زپور کے کان پر چھوڑا۔
شساہ۔
یشنیہ اگیا ساہ کی سدت ناد کرنی زپور کیکیا گی۔ مگر اسے یہ سب کرنا تھا کیونکہ یہ اس
کے تھی دل کی اواز تھی۔ بب ہی مسکرانی زپور نابٹی انار کے ا بتے کیڑے جیتج کرنے
لگی۔ حود کو انک نظر مرر میں دنکھ کر زپور مسکرا دی۔ تھر ناس بتے کپی نٹ سے رولر
نکالٹی ا بتے نال رول کرکے کمر پر لہرنے ان کو چھوڑ دنا تھر رنڈ کلر کی لپ سیک لگا کر
چ طم
زپور نے حود پر سییرے کیا اور انک لمیا سایس لیٹی ابٹی بیاری سے ین ہونی ناہر لی
م
گٹ ی ۔
...Can I
Jiii shah
زپور کی مدھم مگر افرار سن کر داود نے ساب یڈ لٹمپ اف کیا جس سے پورے کمرے میں
کییڈلز کی روسٹی اور desireروم سیرے کی حوسیو پورے کمرے کو معظر کر رہی تھی۔
زپور نے حب ساہ کے ہاتھ کو ا بتے کیدھے پر مچسوس کیا پو اسکا ہاتھ نکڑ گی۔
داود کے لمس پر زپور انکھوں کو موندنی ہر لمس کو مچسوس کرنے لگی۔ جس پر کٹھی زپور
کی سایسوں کی رفیار تیز ہونی پو کٹھی کم۔۔۔
I.....owned....you.... Zabour
ابٹی سایسوں کی رفیار کو نارمل کرنی زپور نے حوانا کہا جس پر داود زپور کے لیوں پر چھکیا
ابیا لمس چھوڑنے لگا۔ جس کا ساتھ زپور تھی د بتے لگی۔ داود نے ابٹی گرفت زپور کے گرد
مظیوط کرنے زپور کی روح نک رسائ چاضل کی۔ جس پر زپور کے ایسو گرے۔۔۔ جس
کو احیرام سے داود نے ا بتے لیوں سے جیا۔ تھر سام سے رات ،رات سے نارنکی میں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اسالم و عیلکم!
م
میں داود عالم ساہ اج ابٹی کیاب "حب" کمل کرکے ا بتے جیاالت کا اظہار کرنا
چاہیا ہوں۔۔۔ زپور میری بیوی ،میری زندگی کی روسٹی جس کے انے سے مچھے زندگی کے
معٹی معلوم ہونے۔ حو مچھے زندگی رمز بیانی میری زندگی کو ا بتے وحود سے روسن کرنی چلی
گٹی۔ اج ہماری سادی کو دس سال ہو چکے ہیں ایسا لگیا ہے جیشے کل کی نات ہو۔
م م
ہماری زندگی کو جیات داود ساہ اور مہمت داود ساہ نے ل کر دنا ہے۔
ک
کیٹھرین ابیڈرسن میری زندگی کا انک ایسا س یاہ رخ تھا ۔۔۔ جس کو اندھیرے میں زپور کے
وحود نے ندال۔۔۔ میں کون ہونا ہوں کیسی کو شزا د بتے واال۔۔۔یس بجین میں ہوئ
زنادنی مچھے کیٹھرین پر یسدد پر مجیور کرنے رہے اور وہ حق سے میری مار پرداست کرنی
رہی۔ مگر جس سکون کی مچھے اور کیٹھرین کو نالش تھی۔۔۔۔ وہ زپور کے میری زندگی میں
مصطفی انکل ،میرے آ بیڈنل ہیں ۔ جس نے مچھے اس دبیا کا سیق پو دنا ہی دنا مگر زپور
مچھے دے کر اپہوں نے مچھے ابیا کر لیا۔ مچھ جیسا ایسان ۔۔۔ حو ا بتے بجین میں زنادنی
کا سکار ہوا انک نار پہیں دو نار۔۔۔
ڈرنا ،شہم چانا ،کیکیا چانا ،اس نکل پف کو ناد کرکے ہسیرنک ہو چانا۔۔۔ پہت مسکل تھا ۔
چ م
مگر فی ا ل نے میری ٹمانی کی۔ ھے ا ک صد دنا۔ جس پر ل کر یں نے
م فم ن چ راہ ک ن ط ص م
لیدن کی کیا پورے انگلییڈ کی اب نٹ سے اب نٹ بجا دی۔ میری حو جیگ تھی جیس پرسٹی،
ہم جیس پرسٹی اور جیسی زنادنی کو لے کر مچھے پہیں معلوم میں کییا کامیاب ہوا اس
میں۔ مگر مچھے ابیا نقین صرور ہے کہ حو کوئ تھی اس کیاب کو پڑھے گا معاشرے کی
نا شہی ا بتے اندر بیدنلی صرور نانے گا۔ چدارا حود کو اور ا بتے ارگرد کے ماحول کو اس گیدی
لت سے بجانے۔ وفٹی سکون یسلوں کو فرنان کر د بیا ہے۔ مچھے اور میری کیاب پڑھتے پر
میں اپ سب کا سیاست گزار ہوں۔
و سالم
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 877 of 879
URDU NOVEL BANK
داود عالم ساہ
الواغی حط لکھ کر داود نے ابٹی کیاب "حب" کے اندر رکھا۔ بب زپور سیڈی کا دروازہ
کھولٹی اندر ائ۔ وفت نے ابیا اپر زپور نا چھوڑا سوانے تھوڑے مونانے کے۔۔۔
آی لو پو ساہ۔ یہ وہ اظہار تھا حو زپور دن میں انک سے دو نار پو داود سے کرنی۔
ہمم چلو ۔ داود کہہ کر اتھا تھر زپور کا ہاتھ نکڑے عالم ہاوس چلے گتے جہاں اج عالیان
مجی ٰ
اور زوتیرا کی بیٹی زوچان ساہ کا اج غف پقہ تھا۔ ساتھ ہی عالیہ اور ٹی کی یتے ماہ افیدی
ب
کی اتھویں سالگرہ میائ چانی تھی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ع
اسالم و لیکم فاربین؛
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com
Page 878 of 879
URDU NOVEL BANK
م
اج میرا بیسرا ناول "حب" کمل ہوگیا ہے۔ چابٹی ہوں پہت شی علظیاں کی ہے
اس میں ۔۔۔ مگر اس ناول کو لکھتے کا میرا معفصد ہمارے معاشرے میں تھیلیا یہ ناسور
تھا ۔ جس کو انک حونصورت انداز میں تھوڑا سا رومایس مال کر میں نے اسان ،سادہ اور کم
قہٹم القاظ کے جیاؤ کرکے اپ نک الئ۔
داود عالم ساہ کا کردار شراشر میرے دماغ کا فیور تھا مگر اس فیور میں میرے ارگرد کے
وافعات سامل ت ھے۔ جس پر غور کرکے میں نے اس ناول کو لکھتے کا سوچا ۔۔۔ اور
یس م چ مک م
حب اج میں اس کو ل کر کی ہوں ھے امید ہے کہ کوئ نا کوئ اس سے ق
چ
صرور لے گا۔
اس میں حو سارا ریسرچ ورک تھا ۔ فران ناک کا رنفریس۔۔۔ نےسک یہ کیاب انک
ف چ م م م ک م
ل اور کا ل کیاب ہے۔ حب یں نے فران ناک پر مے سے پڑھا پو فوم لوط کا وا عہ پڑ
م
کر میں نے ا اس فوم کے نارے میں چا بتے کی کوشش کی۔ تھر یہ کوشش کمل
ہوگی۔ حو مچھے معلوم ہوا سب اس ناول میں لکھ چکی ہوں۔ میرا ساب پکالوجی ورک پہت
مسکل تھا ۔۔۔ بٹماری کو کیرنکیر کے مظاپق نالش کرنا۔۔۔۔۔۔ اس کے نارے میں
لیکچرز لتے میں نے۔۔۔ ساتھ ساتھ اس نقسانی بٹماری کے عالج و معالج کے نارے میں
و یشے حیرت کی نات ہے ہللا ناک نے کٹھی ناپ طول پراپر نا کرنے والی پر فوم پر
عذاب نازل کیا پو کٹھی چکم چداوند کی نافرمانی کرنے والوں پر عذاب نازل کیا ،پو کٹھی
دل میں نعض رکھتے والوں پر ،کٹھی ہم جیس پرسٹی کرنے والوں کو پو کٹھی شرک کرنے
والوں کو پو کٹھی کفر کرنے والے کو۔۔۔۔ جیکہ ہم میں اج ساری پرابیاں موحود ہیں نا
ہم مجلص ہیں ،نا ہم ہللا کے فرماتیرار ہیں نا ہی اس کے نانعدار۔ پو ہمارا ابجام کیا
ہوگا۔۔۔۔۔۔۔ سوجیا صرور۔
ب ن ِت مسعود
جٹم سدہ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com