Professional Documents
Culture Documents
..وہ ابک الگ ہی اور بہت خوبصورت سا جہان تھا جسے ڈربگن لییڈ کہتے تھے
بہتے جشمے
بڑے سے محل میں کیگ ابزالن اداس سا بیٹھا تھا ...اس کی کوبین کو قیل کر دبا گیا
تھا ...ج نت نما ڈربگن لییڈ میں اب ہر طرف دھوبیں سے اتھ رہے تھے ،حب ابک بری
..نما خادمہ نے برنس راج کو ان کی گود میں دبا
..وہ سیز آبکھوں واال بچہ ڈربگن لییڈ کا اگال خانشین تھا
اب ساری امیدیں ا پتے تھاتی جمار بر تھیں...اگر اس کی پیوی کے ہاں برنسز پیدا ہوتی تو
..ڈربگن لییڈ کو بحابا خا سکیا تھا
ا پتے تھاتی کو دبکھ کر ان کے نسلی د پتے سے بر سکون سا ہوا ...ابدر سے نے چین سی
..جیخوں کی آوازیں سیابیں دے رہیں تھیں
کیوبکہ ڈربگن لییڈ کی رسموں کے مظاتق کچھ ہی دبر میں برنسز اور برنس راج کی سادی کی
.رسم ادا کر دی گنی تھی
ڈربگن لییڈ میں پیدانش کے بعد ہی ابک خاص رسم جس میں خادو سے آنے والے خوڑے
کے دل بر ڈربگن کا بییو پیا کر اور خاص رسمیں ادا کر کے سادی کر دی خاتی تھی اور
.خوڑے کی روخوں کو آنس میں خوڑ دبا خابا تھا
Visit For More Novels : Page 4
pdfnovelsbank.blogspot.com
ازفلم واحبہ فاطمہ Pdf Novel Bank بلیک مرر ہیو آئیز
ان رسموں سے ان کی طاقتیں ،روچیں جشم و خاں ابک دوسرے سے خڑ خابا کرنے تھے
..اور وہ خوڑا ہمیشہ ہمیشہ کیلتے ابک دوسرے کا ہو خابا کربا تھا
حب محل بر خاروں اور سے جملہ ہوا ....کوبین کے مارے خانے سے کیگ ازالن کی
..طاقت آدھی ہو خکی تھی
بلیک وچ کا جملہ ہوا تھا ..بہت طاقیور خادوگرتی تھی جس کا مکروہ جہرہ انسان اور دھڑ
..شبظاتی ساپپ کا تھا
.مگر یہ پٹھی ممکن تھا حب ڈربگن لییڈ کا کوتی خانشین زبدہ بہیں بچیا
..بہلے سے طے کتے گتے بالن کے مظاتق وہ دوتوں تھاتی بلیک مررز کی خاپب آنے ..
..پیو بارک میں بڑے سی محل نما عمارت براؤن شیون پیلس میں عچ نب سی اداسی تھی
بلیز ماریہ مت رو حپ کر خاؤ ..جمی ہے باں ہماری اوالد تو نمھیں کس حیزکی کمی ہے ..اظہر
.نے نے نسی سے اپنی باگل پیوی کو دبکھا
اظہر مچھے بینی کی کمی ہے ..مچھے بینی خا ہتے تھی اور جمی کی پیدانش کے سات سال بعد
تم مچھے یہ حیر سیا رہے ہو کہ جمی کی پیدانش کے بعد ہی ڈاکیر نے تول دبا تھا کہ میں
....دوبارہ کٹھی ماں بہیں ین سکنی ..اپیا بڑا شچ مچھ سے کیوں جھیابا
میں نمھاری دوسری سادی کروا د پنی .اور اس سے بینی پیدا کروا کر ا پتے باس رکھنی...جمی
کو تھی کییا شوق ہے کہ اس کی کوتی بہن ہوتی .. ...وہ اطمییان سے تولی
ماریہ تم باگل ہو خکی ہو صدمے میں ..نمھارے خابدان میں پتییاں کم پیدا ہوتی ہیں ..اکیر
گ من
................بیتے پیدا ہونے ہیں اس بات نے یں با ل کر
ھ
اتھی وہ کچھ اور کہیا ...کہ کچھ غیر معمولی سا اجساس ہوا ...باہر طوفاتی بارش میں عچ نب
سی نے سکوتی پیدا ہوتی...بہت عچ نب آوازیں سیابیں دیں
....کیگ ابزالن اور جمار بلیک مرر سے انساتی دپیا میں آنے
وہ واسیگین کا ابک محل نما سا گھر تھا ..جہاں کیگ کا ابک خادم اور خادمہ انساتی شکل میں
.اس محل میں رہتے تھے
اس پیلس کو مشٹیرنس پیلس تھی کہتے تھے ..کیوبکہ یہ بہاں کوتی عام انسان آبا خابا بہیں
ت ھا
..ابزالن کی گود میں راج اور جمار کی گود میں برنسز تھی
م
راج بابچ سال کا تھا اور ہمک ہمک کر باپ کی گود میں یٹھی بیید شوتی برنسز کو جھونے کی
.کوشش کر رہا تھا
ابزالن ابک آخری مرپبہ راج کو برنسز کے باس لے کر گیا ...راج نے اس توزاپیدہ کا ہاتھ
...بڑ لیا
.راج اور برنسز کے بییو جمکے ...اور تورے پیلس میں روسنی بکھر گنی
جمار ہمیں اسی لتے اتھیں الگ کربا ہوگا..کیوبکہ یہ اکٹ ھے رہے تو ان کی طاقتیں دپیا بر طاہر
با ہوں ...جمار سمچھ گیا..اور سر ہالبا
Visit For More Novels : Page 11
pdfnovelsbank.blogspot.com
ازفلم واحبہ فاطمہ Pdf Novel Bank بلیک مرر ہیو آئیز
...ابزالن ا پتے خادم کی طرف مڑا
انساتی دپیا میں کوتی انسا گھر جہاں بینی کی سدبد طلب ہو خو اس کا نے بحاسا جیال تھی رکھ
..سکیں
جی ہے .......یہ .....خادم غکاس نے ہاتھ لہرابا روسنی پیدا ہوتی اور روسنی میں جہاں
...ابک عوت بہت بری طرح رو رہی تھی
جس سے راج بہت خلد غضہ ہو کر جھونے سے ڈربگن میں بدل گیا ..اور پٹ ھے سی مبہ
....سے آگ کے شعلے بکا لتے لگا
جمار براؤن شیون پیلس کے باہر کھڑا تھا اپنی جھوتی سی بری کو ابک گولڈن باکس میں
..ڈالے
آبکھوں میں نمی تھی ...سر بر شفید سانے کیوبروں کی صورت اڑنے طوفاتی بارش میں
.تھڑتھڑا رہے تھے
Visit For More Novels : Page 14
pdfnovelsbank.blogspot.com
ازفلم واحبہ فاطمہ Pdf Novel Bank بلیک مرر ہیو آئیز
ان کی تھڑتھڑاہٹ کی آوازیں ابدھیرے سیانے میں دور دور بک گوبج رہیں تھیں...جمار
...نے اتھیں دبکھ کر سر اتھا کر کہا
میں تم لوگوں کو خکم د پیا ہوں کہ میری برنسز اور اپنی ہونے والی کوبین کی ہمیشہ حقاظت
کربا
ابدر سے اظہر اور ماریہ نے چین سے دروازے بک آنے ..جمار نے آخری عمگین بگاہیں
...اپنی بازک بری بر ڈالیں
...وہ دوتوں باہر بکلے تو سا متے ابک گولڈن باکس تھا ..بہاپت خوبصورت
ک ب
حب اخابک وہ ہلتے لگا .وہ خوقزدہ سے ہونے ..اظہر نے آہسبہ سے باکس کھوال تو آ یں
ھ
جیدھیا سی گتیں
دودھیا ربگت گالب کی پیکھڑتوں کی طرح لب ..مچملی شفید کیڑے میں لییا وہ توزاپیدہ گداز
روتی چیسا وخود
ی ھ ش م ت
..ماریہ نے خوش و خزبات میں اسے یتے یں یچ لیا
.ماریہ
ادھر کیگ اور جمار برنس راج کو غکاس کی گود میں ڈال کر وانس لوٹ گتے
.یہ خانے بعیر کہ وہ ا پتے بچے اور بچی کو آخری مرپبہ دبکھ کر آ رہے تھے
ڈربگن لییڈ لونے تو بلیک وچ کا مقابلہ بہیں کر سکے اور اس نے نے دردی سے اتھیں
.قیل کر دبا
اظہر نے خوکیدار سے اور سب گارڈز سے پبہ کرنے کی کوشش کی مگر نے شود کسی کو کچھ
..پبہ بہیں تھا
اظہر نے باکس اجھی طرح جیک کیا تو شوانے ابک الکٹ کے (جس میں بہت خوبصورت
.....سرخ ربگ کا ہیرا نما پٹھر خڑا ہوا تھا )کچھ بہیں مال
ا پتے میں جمی تھی ا پتے کمرے سے بکل کر باہر آبا ..اور اپنی ماں کی گود میں وہ روتی چیسا
...وخود دبکھ کر خوسگوار حیرت میں مییال ہوا
غکاس اور زمرد کو برنس کو شیٹھاال بابا مشکل برین امر تھا ..ابک تو باپ بہیں رہا اوبر سے
اس کی برنسز تھی بہیں تھی
وہ بہت پیگ کربا تھا.مگر حب غکاس نے مرر میں اس کی اس کے گرپیڈ فادر سے بات
کرابا سروع کی تو وہ شیٹھل گیا . ..غکاس اور زمرد نے اسے کچھ سالوں پیلس سے باہر بکاال
.ہی بہیں
راج نے انساتی بخوں کی طرح سکول خابا سروع کر دبا ..اس کے باس اپنی طاقتیں تھیں
کہ وہ بارہ سال کا ہونے کے باوخود حب سکول گیا تو سکس ستییڈرڈ میں باپ کر گیا
..غکاس اور گرپید فادر کے سمچھانے بر وہ کسی بر اپنی باورز شو بہیں کربا تھا
میں تورا خابدان پ یاہ کر خکی ہوں کیگ ابزالن کا تھر اسے کے بخت بر کیوں بہیں بیٹھ با
.....رہی ہوں پیاؤ مچھے
کیوبکہ ملکہ .اتھی اس بخت کا خانشین ڈربگن برنس اور اس کی برنسز زبدہ ہیں ...اس کا
...ابک مکروہ شکل واال جیال توال
..یہ سن کر وہ غصے سے تھ بکارنے لگی ...کیوں ...کیسے ..وہ دھاڑی اور بل کھانے لگی
ہم بہیں کر سکتے ملکہ.کیوبکہ ہم میں سے کوتی ان کو بہحان بہیں سکیا ....ڈھوبڈ بہیں
سکیا .. .مگر یہ کام ہمارے خاص بلیک میحک کوے کر سکتے ہیں ..وہ ضرف برنسز کو اس
...کی ڈربگن سمیل سے بہحان سکتے ہیں اور اس بر جملہ کر کے اس کو جٹم کر سکتے ہیں
..وشہ سات سال کی تھی حب بہلی دفعہ اس بر کووں نے اپیک کیا تھا
Visit For More Novels : Page 24
pdfnovelsbank.blogspot.com
ازفلم واحبہ فاطمہ Pdf Novel Bank بلیک مرر ہیو آئیز
ماریہ اسے لتے رات کو اظہر کے اپ بظار میں توبہی الن میں بکل آتی تھی ..وہ اس کی ابگلی
..تھامے بہل رہی تھی
...نے اپیک کیا ہے crowsمما رات میں نے ڈرتم دبکھا کے مچھ بر
..حب اخابک ہر طرف سے کوے آنے اور وشہ بر اپیک کرنے لگے
..وہ دلخراش جیخیں مارتی ماں کے آبحل میں جھیتے کی باکام سی کوشش کر رہی تھی
پٹھی وہاں ڈھیر سارے کیوبر آنے تھے ..اور ان کووں سے الچھ بڑے
.اظہر تھی ابدر خال گیا اور کھڑکی سے وہ تھیابک دل دہال د پتے واال م بظر دبکھتے لگا
مگر حیرت ابگیز طور بر دبکھتے ہی دبکھتے وہاں سے سب کچھ توں عاپب ہو گیا چیسے کہ کٹھی
.وہاں کسی حیز نے اپیک کیا ہی بہیں تھا
نے خد براسرار
وشہ بہت خوبصورت اور ذہین بچی تھی ..مگر سروع دن سے حب وہ براؤن شیون پیلس
.آتی تھی عچ نب وغرپب وافعات رونما ہو خکے تھے
ھ کب
...وہ اکیر خو خواب د نی وہ شچ ہو خابا
دن میں حب وہ سکول کے لتے بکلنی تو اکیر ہر خگہ اس کے آس باس وہ شفید کیوبر
موخود ہونے تھے
اظہر نے بارہا ماریہ کو ان حیزوں کی خاپب توجہ دالنے کی کوشش کی مگر وہ یہ تول کر ابحان
ین گنی کہ وشہ خوبصورت ہی اپنی ہے اسی لتے اس کے ساتھ بر اسرار وافعات ہونے
.ہیں...مگر وہ اس کی حقاظت کر لے گی
..وقت کے ساتھ ساتھ ماریہ اور جمی وشہ کو لے کر بہاپت بچی اور توزنسو ہو گتے
Visit For More Novels : Page 29
pdfnovelsbank.blogspot.com
ازفلم واحبہ فاطمہ Pdf Novel Bank بلیک مرر ہیو آئیز
انسا بہیں تھا کہ اظہر کو وشہ سے پیار بہیں تھا وہ پٹھی گڑبا تو اس کی تھی خان تھی مگر وہ
ڈربا تھا
...خانے کیوں الشعور میں یہ خدشہ تھا کہ وشہ ابک دن ان سے خدا ہو خانے گی
وقت بر لگا کر اڑ گیا ...وشہ اتھارہ سال کی ہو گنی ..اس کے ساتھ بر اسرار وافعات میں
...اصافہ ہی ہوبا خال گیا
ت کب
.اخابک کسی ان د ھی طاقت نے چیسے آواز دی ھی خو ضرف اسے سیاتی دی
.پیڈ روم سے ملحقہ روم میں داخل ہوا ..سا متے دتوار گیر آ بنبہ تھا
..اس آ بیتے کے سا متے کمر بر ہاتھ بابدھ کر سر کو ہلکا سا جم دے کر احیرام کھڑا ہو گیا
.وہ اتھارہ کی ہو گنی گرپیڈ فادر ....لہچے میں بر اسرارپت اور نے سکوتی تھی
آ بیتے میں سے تھاری رغب دار آواز آتی ..تو ڈھوبڈو ڈربگن برنس ...نمھاری ہے ...نمھاری
...برنسس ...نمھاری وابف ..نمھارے لتے پیاتی گنی ہے
....اور نمھاری سب سے بڑی دسمن بلیک وچ نے بہی تو کیا نمھاری ماں اور چچی کو مار ڈاال
جس سے نمھارے فادر کیگ کی اور نمھارے چحا کی طاقت آدھی ہو گنی ..اور اس نے
.آساتی سے ڈربگن لییڈ کو پیاہ کر دبا
نمھارے فادر نے نمھیں اور نمھارے چحا نے اپنی بینی اور نمھاری برنسز کو انساتی دپیا میں
..الگ الگ کر کے جھیا دبا ..اگر تم دوتوں اکٹ ھے رہتے تو تم دوتوں کی طاقتیں طاہر ہوخابیں
.اسی لتے تم دوتوں کو الگ کربا بڑا
اور اب عور سے شیو ...اپنی برنسز کو ڈوبڈھے بعیر تم ڈربگن لییڈ بہیں لوٹ سکتے..تم چیتے
م
طاقیور سہی مگر نمھاری طاقت اس کے بعیر ادھوری ہے ..با کمل۔ اس کے بعیر تم کچھ
بہیں
خاپیا ہوں گرپ یڈ فادر ...مچھے اسے د بکھے بعیر اس سے عسق ہے ..میں نے حب سے
.ہوش شیٹھاال اسے ڈھوبڈ رہا ہوں ..اپ ہی پیابیں مچھے اس سے اپنی مچنت کیوں ہے
آ بیتے میں اتھرنے عکس کے ہوپیوں بر مبہم سی مسکراہٹ آتی ..کیوبکہ وہ نمھارے وخود کا
...گمسدہ حضہ ہے ..نمھاری وابف ہے وہ
ہو سکیا ہے وہ نمھارے آس باس ہو مگر تم اسے بہحان بہیں با رہے ہو ..خلو ابک نساتی
پیا د پیا ہوں ..اسے جھونے بر نمھارے اور اس کے دل کی خگہ بر ڈربگن کا نسان با انساتی
زبان میں کہوں ڈربگن کا بییو اتھر آنے گا...جس سے تم اسے بہحان باؤ گے اور یہ تھی
خان لو کہ اس نسان سے ہی بلیک مرر میں وہ رسبہ طاہر ہوگا جس سے تم ڈربگن لییڈ
..میں داخل ہو سکتے ہو
اوہہہ ......سیرپیج ...بلیز گرپیڈ فادر اسارے د پتے کی بحانے ڈاربکٹ پیا دیں کدھر ہے
..وہ ..اس کی حقاظت کربا تھی ضروری ہے
حیر اس کی حقاظت کے لتے تو میرے خاص پتیس موخود ہیں ..تم اپنی سیاؤ ڈربگن
..برنس
میرا ابک ابک بل اس کے بعیر گزربا کسی عذاب سے کم بہیں گرپیڈ فادر..وہ جیوتی ابداز
میں خانے کے لتے مڑا چیسے اتھی اسے ڈھوبڈ کر ا پتے سا متے ال کھڑا کرے گا
اس شحص کی تو راکھ تھی کوتی ڈھوبڈ بہیں بانے گا جس نے میری برنسز کی طرف ابک آبکھ
..اتھا کر تھی دبکھا
شفید پیڈ بر شفید باؤں بک ڈھیلی سی قراک ...سرخ گھتے بال خو آنسار کی طرح بکتے اور پیڈ
...بر بکھرے ہونے تھے ..دودھیا ربگت اور سرخ گالب کی طرح بازک لب
خواب میں کوتی حیز اسے خوقزدہ کر رہی تھی کیوبکہ ہاتھوں کی مٹ ھیوں میں کمفربر بری طرح
..دتوچ رکھا تھا
ابک خوقیاک ڈربگن نے خواب میں اسے ا پتے بڑے پیخوں میں دتوخا تھا..
..وشہ ....واٹ ہتییڈ خان کیا ہوا میری بچی ...ماریہ نے اس کی بیٹھ سہالتی
مما ....میری البف ابک بارمل انسان چیسی کیوں بہیں ..وہ شسک بڑی ..اول تو مچھے
ڈرتم آنے ہی بہیں .آج بک خو تھی آبا وہ شچ ہو گیا ..اور اب حب سے میں
کی ہوتی ہوں مچھے بار بار یہ ڈرتم کیوں آ رہا ہے کہ مچھے ابک ڈربگن لے eighteen
گیا ..مما .مچھے بہت ڈر لگیا ہے ..ابک ڈراؤبا لڑکا تھی مچھے دکھاتی د پیا ہے ...وہ مچھے ساتھ
..لے خانے گا
..وہ رو رہی تھی اور ماریہ کے باس اس کے شوالوں کا خواب بہیں تھا
اوکے خو لڑکا خواب میں آبا ہے مچھے پیاؤ وہ کیسا ہے ..اگر ہمارے آس باس ہوا تو میں
...اسے جٹم کروا دوں گی ..ماریہ یہ تو خاپنی تھی کہ اس کے خواب شچے ہونے ہیں
...تو کیوں با اپنی طاقت آزما کر اس فساد کی خڑ کو ہی جٹم کروا دبا خانے
آتی ڈوپٹ تو مما ..مچھے بہیں پبہ وہ کون ہے بر اس کے چیسٹ بر ڈربگن کا بییو ہوبا ہے
.....خو مچھے دکھاتی د پیا ہے
Visit For More Novels : Page 41
pdfnovelsbank.blogspot.com
ازفلم واحبہ فاطمہ Pdf Novel Bank بلیک مرر ہیو آئیز
..مما بلز شیو می ..مچھے بہت ڈر لگ رہا ہے
..مما .....بلیز ڈوپٹ کال می ماتی برنسز ..وہ وجست زدہ سی ہوتی
نے چین سی ہوابیں چیسے اسے اڑا کر بہاں سے کہیں دور دنش لے کر خانے کو نے
.....چین ہوں
...اور اب پیوبارک کی توتی میں اپنی شیورنس کار سے بکل کر البرواہ سا باہر آبا تھا
..سن گالسز اباریں تو سیز براسرار آبکھوں نے ہزاروں کو اپنی طرف میوجہ کیا
..مگر وہ البرواہ سا اطمییان سے جیکٹ کی باکیس میں ہاتھ ڈالے ڈراپیور وے بر خل رہا تھا
...چیسے بیسے اپنی کالسز ابییڈ کر کے وہ باہر آبا ..گاڑی میں بیٹھا اور گاڑی باہر بکالی
دبکھا کچھ ہٹ ھیار لتے لڑکے ابک بہتے لڑکے کو گ ھیرے کھڑے ہیں ..خافو اس کے پ نٹ بر
رکھا ہوا ہے.وہ بری طرح تھڑتھڑا رہا تھا مگر اتھوں نے اسے فاتو کر رکھا تھا . .اور اس سے
..پبہ بہیں کیا تول رہے تھے ..سابد لو پتے کا ارادہ تھا
اس لتے کہ اگر تم نے میری بات با ماتی تو میں نمھاری ہڈتوں کا سرمہ پیا دوں گا ..راج کا
..اطمییان اب تھی فابل دبد تھا
..اب تو بییا اس سے بہلے تم ہمارے ہاتھوں سے مرو گے ..وہ راج کی خاپب بڑھے
مگر خا پتے بہیں تھے کس سے الچھ رہے ہیں ...بہت خلد ابکی ہڈباں تو پتے کی آوازیں
...خاروں اور گوبچتے لگیں تھیں
..وہ لڑکا راج کے قرپب آبا ..خو البعلق سا پیا کھڑا تھا
میں راج ابزالن ہوں .....راج نے نے ئیزاری سے تول کر اس سے ہاتھ مالبا .مگر بری
طرح خوبکا ..بحانے کیوں اس کے بچ میں کچھ خاص بات تھی ..راج کے بابرات فورا
.بدلے
کون ہیں آپ بہلے کٹھی بہیں دبکھا آپ کو توتی میں.....جمی سا متے کھڑے براسرار سیز
آبکھوں والے لڑکے سے بہت میابر بظر آ رہا تھا ..اور انسا اس کے ساتھ بہلی مرپبہ ہوا
..تھا
او وبری گڈ ...میں نے کٹھی خود سے کسی کو دوست بہیں پیابا کیا تم میرے دوست پیو
....گے؟ جمی خوسگوار سا مسکرابا
شیور ..راج مبہم سا مسکرابا ..اسے تھی خانے کیوں بر جمی سے بات کربا برا بہیں لگ رہا
..تھا
مگر جمی کہ توجھتے بر حب راج نے پیابا کہ وہ ہوبل با ہوسیل میں رہے گا
جمی نے اضرار کربا سروع کر دبا کہ وہ اتھی ان کے گھر خلے ...کیوبکہ ان کے سارے رستے
دار اور خابدان باکشیان میں ہوبا تھا تو وہ توری قٹملی پبہاتی کا شکار رہنی ہے
..جمی نے اضرار کیا کہ راج اس کے گھر خلے ..اور جمی کے باس رہے
کیوبکہ براؤن شیون پیلس کی پیک ساپیڈ بر ابک طوبل و غربض الن کے بعد ابک الگ
.تورسن تھا خو جمی کے اشبعمال میں تھا
راج کو خانے کیوں اس کا ملیا ا پتے لتے گڈ ساین لگا تو وہ اس کے ساتھ خانے کو پیار ہو
....گیا
Visit For More Novels : Page 51
pdfnovelsbank.blogspot.com
ازفلم واحبہ فاطمہ Pdf Novel Bank بلیک مرر ہیو آئیز
..دوتوں مسکرانے راج کی گاڑی میں بیٹ ھے اور براؤن شیون پیلس خانے کے لتے بکلے
..براؤن شیون پیلس میں اس وقت ابک طوفان بدنمیزی محا ہوا تھا
جمی کی برتھ ڈے تھی خو کہ وہ بلکل تھول حکا تھا ..وشہ سربرابز بارتی کی پیاری کر رہی
تھ ی
سادا سے بلیک سکرٹ کہ اوبر بلیک باپ بہتے وہ الؤبج کے صوفے بر خڑھی سروبیس کے
..باک میں دم کر رکھا تھا
ب
ماریہ یٹھی بحانے اسے رو کتے تو کتے کے اپنی بری کو خاں پیار کرنے والی بظر سے دبکھ
..رہی تھی
سا متے کی دتوار بر وہ ابک بڑے توسیر بر جمی کی توربرپٹ پیوا رہی تھی ..گفٹ د پتے کو
..شور اور اقرابفری میں وہ ربڈ بی نٹ ا پتے ہاتھوں بر تھی گرا خکی تھی
..جمی اور راج پیلس میں ابٹیر ہونے تھے ..گاڑی سے بکلے
..آؤ راج بہلے میں نمھیں اپنی موم سے ملواؤں تھر بیسک تم رنسٹ کربا
باخار جمی کے کہتے بر اسے اس کا ساتھ د پ یا بڑا ..وہ ڈراپیو وے بر خل کر ابدر اطمییان سے
.خا رہے تھے کہ جمی تھٹھک کر رکا
جمی ابدر داخل ہوا تو وشہ صوفے بر خڑھی سرخ ہاتھ کاتوں بر ر ک ھے بری طرح جیچتے کا شعل
..قرما رہی تھی
.جمی گ ھیرابا ..وش ......میری ڈول وشہ کیا ہوا ہے ...جمی نے اسے اپنی خاپب کھییحا
...ا پتے میں راج تھی وہاں بہیچ حکا تھا اور سیچ یدگی سے سارا معاملہ دبکھ رہا تھا
جیکہ جمی کے آ خانے سے اسے اپیا سربرابز برباد ہوبا دکھاتی دبا...مگر ہر حیز تو پیار
تھی...اسی لتے
..سربرابز تھیا ....ہینی برتھ ڈے تو تو ..وہ بر خوش سی تولی اور جمی کے گلے میں جھول گنی
جمی ہکا بکا اس اپنی پیاجہ گڑبا کو دبکھ رہا تھا جس نے صیح کینی آساتی سے اسے الو پیابا تھا
..یہ تول کر کے وہ پٹمار ہے اس لتے کالج بہیں خانے گی
جمی کی شکل دبکھ کر وشہ کو ہیسی آتی جیکہ وشہ کو دبکھ کر اور اس لڑکی کی خرکتیں دبکھ کر
..وہاں موخود ابک شحص کو سدبد کوقت ہوتی
مچھے یہ سربرابز بہت اجھا لگا ...بلکل میری جھوتی سی گڑبا چیسا....وافعی جمی بہت خوش
..بظر آ رہا تھا
جمی کے پیچھے ابک اچینی بر اب بظر گنی تو وشہ نے اور ماریہ نے خوبک کر شوالبہ بظروں
...سے جمی کو دبکھا
Visit For More Novels : Page 57
pdfnovelsbank.blogspot.com
ازفلم واحبہ فاطمہ Pdf Novel Bank بلیک مرر ہیو آئیز
اووہ میں پیابا تھول گیا ...مام ...یہ راج ہے میرا بیسٹ قرپیڈ
.ہانے بییا ...ماریہ نے خوسدلی سے کہا ..راج نے ہلکا سا سر کو جم دبا اور ماریہ کو وش کیا
اور راج یہ میری بہن ہے میری پیاری سی گڑبا ..جمی نے وشہ کے گرد بازو جمابل کرنے
..کہا
آہہہہہ ..وہ ہلکا سا تھر جیچی ......تھیا کیک کا باتم ہو گیا ..اور زرا سا تھی خال میں میگی کو
...جھوڑوں گی بہیں ..وہ سر بر ہاتھ مارتی کچن کی طرف تھاگ خکی تھی
راج نے سرخ خوبخوار بظروں سے اس لڑکی کی نست کو گھورا ..خانے کیوں بر اس کے وخود
..میں عچ نب طرح کی کسش محسوس ہو رہی تھی ..جس سے راج کو غضہ آ رہا تھا
...اوکے خلو ....مام آپ وشہ کو پیا د پیا میں اتھی آبا ...جمی اسے لتے بکال
ابک طوبل الن کراس کر کے وہ اس تورسن کی خاپب آنے ...خو بلکل ابک طرف اور الگ
..تھلگ اور وبران سا تھا
راج ...گھر میں تو وشہ نے سربرابز دبا ہے ..مگر میں ا پتے قرپ یڈز کو الگ سے باہر بارتی
...د پتے واال ہوں ..اسی لتے اتھی تم آرام کرو
..یہ نمھارا کمرہ ہے ..کسی تھی حیز کی ضرورت ہو تو ائیر کام بر پیا د پیا
راج ابدر آبا ...ڈور الک کیا ..اور ئیزاری اور کوقت سے ادھر ادھر بہلتے لگا...غصے سے
ب
رگیں پنی ہوتی تھی ..اغر جشم اور آ کھیں ا نسے جمک رہیں تھیں چیسے شعلے تھڑک رہے
..ہوں
راج تھٹھک گیا اور ڈرنشیگ کے باس گیا ..ہاتھ پیچھے بابدھ کر سر کو ہلکا سا جم دے کر کھڑا
.ہوگیا
خانے کیوں مگر آج آ بیتے میں اتھرنے عکس کے جہرے بر راج کی کوقت ،ئیزاری اور
غضہ دبکھ کر مبہم سی مسکراہٹ تھی
...راج خوبکا
کیتے باس گرپیڈ فادر ......اب یہ ڈربگن برنس اپنی برنسز کے بعیر ابک بل تھی بہیں گزاربا
..خاہیا ..راج نے نے سکوتی سے بالوں میں ہاتھ ت ھیرا
خلدی کرو راج ڈربگن لییڈ کو اس کے کیگ اور کوبین کی ضرورت ہے.بلیک وچ نے قہر
ڈھا رکھا ہے اس غصے میں کہ وہ اب بک بخت بر کیوں بہیں بیٹھ باتی ..... .اب کی بار
زرا سیچیدگی سے کہا گیا
Visit For More Novels : Page 63
pdfnovelsbank.blogspot.com
ازفلم واحبہ فاطمہ Pdf Novel Bank بلیک مرر ہیو آئیز
.ابک ہفبہ ہو خال تھا اسے بہاں شیون پیلس میں رہتے ...تورا پیو بارک جھان مارا تھا
اتھی وہ توتی سے پیلس آبا تھا ...جمی توتی بہیں آبا تھا
.وشہ کالج سے تھکی ہاری آتی تھی ...گارڈز اس کے ساتھ ہونے تھے
..حب میگی سے پبہ خال ماریہ ربگولر جیک اپ کے لتے جمی کے ساتھ ہوستییل گنی ہے
ھ ج
ت م ھ چی
...وہ التی سی روم یں آتی ...پیگ پیڈ بر ھی بکا ..شییڈل ابارے
..گردن بر ہاتھ رکھ کر آہسبہ آہسبہ بل دنے ...گرم باتی سے باتھ لیتے سے
ک
خلدی سے باول ھییچ کر خود بر لتییا ..کیدھوں سے پیچے گھییوں بک وہ براؤن باول میں لینی
..باہر آتی
مگر کمرے کی صورت خال دل دہال د پتے والی تھی ...کمرے میں مچیلف طرح کے
جسرات ،ساپپ بچھو خا بحا ر پیگ رہے تھے ...کمرے میں دل خراش جیخ گوبچی وہ خو سہم
کر وانس واش روم تھاگ خابا خاہنی تھی ..باؤں تھسلتے بر سر ڈرنشیگ سے بکرابا اور وہیں
..گر کر نے ہوش ہوگنی
پیچھے مڑ کر دبکھا تو براؤن شیون پ یلس کی عمارت کی ابک کھڑکی بر کالے سانے میڈالنے
..د بکھے
..راج بہیں خاپیا تھا ..ادھر کون تھا مگر خو تھی تھا اس کی خان حظرے میں تھی
ابدر گیا ابک بازک وخود بر بظر بڑی ..جمی کی بہن وشہ تھی..انسی خالت میں ....فورا بظریں
.خرابیں
مگر حیرت ہوتی کہ اس بر کیوں اپیک ہوا ..لیکن حب اس کی وہاں موخودگی کے باوخود
مسلسل براسرار طاقیوں کا وار ہوبا رہا
اسے طیش آبا ..تھشم کرنے والے ابداز میں آگے بڑھا ..اس بازک سے وخود کو بازوؤں
.میں تھرا
ب
تھر اس کی آبکھوں سے ا نسے طاقت سے شعلے بکلے تھے کہ اپیک کرنے والی ہر ان د ھی
ک
ان شعلوں میں اپنی طاقت تھی کہ وہ خود تھی لڑکھڑابا گیا اور اس بازک وخود سم نت پیڈ بر
..اس کے اوبر گرا
...اب زرا دھیان سے وشہ کو دبکھا خو ہیرے کی طرح دمک رہی تھی
مگر اگلے بل حیرت کا سدبد جھ بکا تو اس وقت لگا حب ا پتے اور وشہ کے شیتے بر دل کی
...خگہ سے سیاروں کی طرح روشییاں سی بکھرنے لگیں
اس نے نے بحاسا حیرت سے بہلے ا پتے شیتے بر دل کی خگہ دبکھا ..تھر اپنی بابہوں میں
.موخود اپنی برنسز کو
..ہاتھ بڑھا کر سہادت کی ابگلی سے بڑے خق سے باول زرا پیچے کھشکا کر وہ نسان دبکھا
..راج وشہ بر جھکا ان فسوں حیز بلوں میں کھوبا ہوا تھا
.حب راج کے کاتوں میں محصوص آواز گوبچی خو کہ ضرف اسے سیاتی دی
ب ب
شو حب وشہ نے آہشیگی سے آ یں ھو یں ا نی دبر یں راج ا پتے کمرے یں یچ حکا
ہ م م پ ل ک ھ ک
..تھا
ب
..وشہ فورا اتھ یٹھی ..ادھر ادھر دبکھا
.کچھ تھی بہیں تھا ...اسے ساک لگا....وہ تو ڈرنشیگ کے باس نے ہوش ہوتی تھی
.شیتے بر ڈربگن کا بییو اپنی توری آب و باب سے اتھر آبا تھا..اسی لتے سرٹ لیس کھڑا تھا
گرپیڈ فادر وہ مل گنی اب خکم کریں کب ڈربگن لییڈ لوتوں اسے لے کر.؟ راج کے لہچے
...میں ملک نت کا اجساس تھا
راج بری طرح تھر خوبکا تو کیا گرپیڈ فادر خا پتے تھے کہ وہ کدھر ہے .مگر خاموسی سے بات
شییا رہا
اس کی برورش انساتوں کی طرح ہوتی.انساتوں میں رہی ہے وہ اب اگر اس کے ساتھ یہ
عچ نب حیزیں اخابک ہوبیں تو وہ برداست بہیں کر بانے گی ...نمھیں بہلے اس کا اعییار اور
مچنت جتییا ہوگی ..اسے اس کی حف بفت سمچھابا ہوگی..وہ نمھاری وابف ہے مگر بہیں خاپنی
..اسی لتے بہلے انساتی طر بقے سے اس سے بکاح کربا ہوگا ....تھر کہیں لے کر خا باؤ گے
ہ ب ب ب پ ی ب ب ت ھ من
یں ا ھی رہیا بڑے گا ڈر گن برنس .....مابا کہ ڈر گن ک گ ا نی کو ین کے عیر یں رہ
..سکیا ...مگر نمھیں رہیا ہوگا
خاہے کچھ دن لگیں ..چییو اس کا اعییار اور مچنت ..اسے اس کی حف بفت سمچھاؤ ...تھر
اخازت ملے گی اس کو ساتھ لے کر خانے کی
...راج نے چین ہوا...اسے تو لگا تھا اب اسے ڈھوبڈ لیا ہے تو اسے با لے گا
........مگر
..حب وشہ کالج کے لتے بکلی ...اس کے ساتھ گارڈز تھی تھے
..را ستے میں گاڑی میں خاموسی تھی .مگر آج بات راج نے ہی سروع کی
Visit For More Novels : Page 78
pdfnovelsbank.blogspot.com
ازفلم واحبہ فاطمہ Pdf Novel Bank بلیک مرر ہیو آئیز
جمی کھل کر مسکرابا ...وشہ کی بات کر رہے ہو تو بلکل درست ہے ..وہ حب سے پیدا
ہوتی ہے اس کے ساتھ عچ نب وغرپب وافعات ہونے ہیں ..تم بر تھروشہ ہے اسے
ی ھ من
...لتے یں پیا رہا ہوں .....اس بر اکیر اپ ک ہو خابا ہے
.اور انسا کیوں ہوبا ہے؟ راج نے بظاہر حیرت اور سیچیدگی سے توجھا
اگر تم برا با ماتو جمی تو مچھے تم سے ضروری بات کرتی ہے ..میں گھما تھرا کر بات بہیں
مچ ب س
کروں گا ...اسی لتے اگر تم مچھے اس فا ل ھتے ہو تو یں وشہ سے سادی کربا خاہیا
م
....ہوں
Visit For More Novels : Page 80
pdfnovelsbank.blogspot.com
ازفلم واحبہ فاطمہ Pdf Novel Bank بلیک مرر ہیو آئیز
.جمی نے بحاسا خوبکا....مگر اسے برا ہر گز بہیں لگا تھا
م
اس ق بصلے کا کمل اچییار تو مما کے باس ہے راج ..وہ وشہ کو لے کر بہت اموسیل ہیں
..مگر میں ان سے بات ضرور کروں گا ...جمی نے مسکرانے کہا ...
..شیور .....راج نے مسکرانے کہا ..مگر ابدر کہیں غصے کے ابک طوفان کو ابدر دبابا تھا
)ابک کیگ کی کوبین کے بارے میں ق بصلے کا اچییار کسی اور کہ باس .....رنش(
بہلے مال بہیں تھا ،دبکھا بہیں تھا تو تھیک تھا ..مگر اب چیسے ا پتے غصے اور اشبعال میں
.تھا کہ بار بار خود کو ڈربگن بیتے سے رو کتے بر جی خان سے کوشش میں ہلکان ہو ربا تھا
.اگر ڈربگن ین خابا تو چیتے غصے میں تھا ..بقییا براؤن شیون پیلس خل کر خاک ہوخابا
..وشہ سیڈی بییل بر سر جھکانے سا متے بٹیر بکس بکھرانے مگن سی تھی
بلو باپٹ ئیروں بک کے سلیولیس باپٹ ڈرنس کے اوبر جیکٹ بہتے وہ تھکن سے خور تھی
ب
بار بار جمار آلود آ کھیں پید ہو رہیں تھیں..کھلے سرخ بال آنسار کی طرح کمر بر بکھرے
ہونے تھے
پید کھڑکیوں دروازے والے کمرے میں ہوا کا جھوبکا سا محسوس ہوا ...تو وہ نے بحاسا
.خوبکی ...ادھر ادھر دبکھا
Visit For More Novels : Page 83
pdfnovelsbank.blogspot.com
ازفلم واحبہ فاطمہ Pdf Novel Bank بلیک مرر ہیو آئیز
..حیران ہوتی ...وہم بہیں تھا کیوبکہ اس ہوا سے اس کے بال تھی اڑے تھے
..راج کھڑکی بک آبا تھا ..پید تھی ....اور تھال راج کو دپیاوی کھڑکی با دروازہ روک سکتے تھے
..اب بلکل اس کے پیچھے عاپیایہ کھڑا اس کا ابک ابک بابر توٹ کر رہا تھا
کھڑی ہو کر پیڈ بک آتی.الپٹ آف کر کے ساپیڈ لٹمپ خالبا .. ..اپنی جیکٹ اباری اور پیڈ
ک ب
...بر پٹم دراز ہو کر پید ہوتی آ یں موبدی
ھ
...کمفربر بری طرح مٹ ھیوں میں تھییحا ...خوف سے رو بگتے کھڑے ہو گتے
کوتی بہیں تھا ..مگر کسی کی موخودگی کے اجساس نے دل کی دھڑکن نے برپ نب کر دی
..تھی
راج گہری مشکان سے اس کے نے خد قرپب پٹم دراز اس کی ابک ابک خرکت خان پ یار
.کرنے کے ابداز میں دبکھ رہا تھا
Visit For More Novels : Page 85
pdfnovelsbank.blogspot.com
ازفلم واحبہ فاطمہ Pdf Novel Bank بلیک مرر ہیو آئیز
کب
..وہ جھالتی تھر جھیکے سے لینی ..اور آ یں پید کر یں
ل ھ
تھوڑی دبر بعد راج کو اس کی تھاری ہوتی سانشیں سیاتی دیں تو اس کے نے خد قرپب
..آبا
..اپنی کوبین کے ابک ابک خوبصورت بقش کو اپنی پیاسی آبکھوں سے جھوا
..اپنی کوبین کو پیگ کر کے ،ڈرا کر اس کے ساتھ سرابیں کر کے مزا آ رہا تھا
ک
..اخابک جھکا اور بابیں کیدھے سے اس کی ڈوری کو لیوں میں دبا کر ھییچ کر کھول دبا
یب
کچی بیید میں تھی سابد .....وہ تھر نے بحاسا گ ھیرا کر اتھ ھی ...اور با یں کیدھے کی لی
کھ ب ٹ
ب
.....ڈوری حیرت سے اور سہم کر د ھی
ک
..مگر جی کڑا کر کے ڈوری بابدھی اور تھر ل نٹ گنی...کمفربر میں مبہ دے لیا
...مگر اس بار تو اس کی روح قیا ہوتی تھی ...حب پ نٹ بر کوتی حیز سی رپیگنی محسوس ہوتی
..ا نسے لگا چیسا کسی کا ہاتھ ہو
...دلخراش جیخ مار کر اتھی ...اور فورا کمرے سے باہر تھاگ گنی
.تو تھیا ...میرے روم میں کوتی ہے ....مچھے قیل ہوا ..وہ رو دی
..کون کدھر ......کوتی تھی بہیں ہے میری گڑبا ....نس نمھارا وہم تھا
..جمی نے اسے لیا کر کمفربر دبا اور خود اس کے بکتے کے باس بیٹھ گیا
آپ لوگ خا پتے ہیں کہ میں مرتم میں ائیرسیڈ ہوں ...دوتوں گھروں میں ابک فشم کی ہاں
ہی ہے ...مگر وشہ کے بارے میں آپ لوگوں نے کیا شوخا ہے ڈبڈ......؟
جمی کی بات بر اب خو بکتے کی باری ماریہ کی تھی حب کہ وشہ تھی مگن سی باسبہ کرتی بل
..تھر کو حیران ہوتی
مگر وہاں بیٹ ھے ابک ان د بکھے وخود نے عور سے وشہ کو دبکھا ...خو اس کے بلکل سا متے
حٹیر بر بیٹھا تھا
ماریہ نے بہلو بدلہ ...ہم نے اتھی اس بارے میں کچھ بہیں شوخا جمی ...اور اتھی وشہ کی
عمر ہی کیا ہے ...ماریہ نے باگواری سے کہا
Visit For More Novels : Page 91
pdfnovelsbank.blogspot.com
ازفلم واحبہ فاطمہ Pdf Novel Bank بلیک مرر ہیو آئیز
حب آپ کی سادی ہوتی تھی تو آپ کی کیا ا بج تھی مما ....جمی مسکرابا ...آپ لوگوں نے
اتھی کچھ بہیں شوخا مگر میں نے شوچ ہے ا پتے قرپیڈ راج کے بارے میں وشہ کے
..لتے ..جمی نے آرام سے کہا
..حب کے اس کی اس بات بر وشہ کی سانس ابکی ...وہ براسرار آبکھوں واال مونسیر باد آبا
..اسے جھر جھری آتی
...وشہ کچھ تھی کہے بعیر اتھ کر روم میں خلی گنی
جمی یہ کیا بان ستیس ہے ..اتھی دن کیتے ہونے ہیں نمھیں اس سے ملے ..اس کا
خابدان ....آگے پیچھے ...شیتیس
Visit For More Novels : Page 92
pdfnovelsbank.blogspot.com
ازفلم واحبہ فاطمہ Pdf Novel Bank بلیک مرر ہیو آئیز
مما اس بات کی پتیشن باں لیں آپ ....میں ساری جھان بین کر حکا ہوں ...اور ان جید
دتوں میں میں اسے اجھی طرح خان گیا ہوں ..اور شیتیس کی تو بات ہی با کریں ...ان کا
...خابداتی ڈانمیڈز کا بزنس ہے
....کیوں مما
...دوں گی
Visit For More Novels : Page 93
pdfnovelsbank.blogspot.com
ازفلم واحبہ فاطمہ Pdf Novel Bank بلیک مرر ہیو آئیز
رنش ماریہ ..ابک با ابک دن تو اس کی سادی ہوتی ہی ہے تھر تھی تو اسے اس گھر سے
....دور خابا ہی ہے
یہ کیا بان ستیس ہے ماریہ تم اپنی سیلقیش کیسے ہو سکنی ہو کہ وہ تم سے دور با خلی
خانے تم اس ڈر سے اس کی سادی ہی بہیں کرو گی ...اب کی بار اظہر نے اس کو اس
کے باگل ین کا اجساس دالبا تو وہ گڑ بڑا گنی
....اظہر ..میرا یہ مظلب بہیں تھا ...مگر اس کا تھی میرے باس ابک خل ہے
مما ....جمی غصے سے بل کھابا دھاڑا ...کچھ تو لحاظ کریں ..آپ شچ مچ وشہ کو لے کر باگل
ہو خکی ہیں ...سگی بہن ہے وہ میری ....آ پیدہ اس گھر میں میں نے یہ بات دوبارہ سنی
تو یہ گھر جھوڑ کر خانے میں ابک سیکیڈ کا تھی وقت صا بع بہیں کروں گا ..جہاں رشیوں کا
..ہی نماشہ پیا دبا خابا ہو ..اور کان کھول کر سن لیں ..وشہ کی سادی تو راج سے ہی ہوگی
...اگر یہ صد ہے تو صد سہی
اظہر دبکھا ہے ا پتے بیتے کا لہچہ .....مچھ سے کس طرح بات کر رہا ہے ...ماریہ شسکی
من
تھیک کہہ رہا ہے وہ ماریہ تم اپبہاتی خود غرض عورت ہو ..اور میں یں وشہ کی ال ف
ب ھ
شیوبل کرنے کی اخازت ہر گز بہیں دوں گا ...اجھا لڑکا ہے راج ...شوجیا سروع کر دو
....راج نے ابک غصیلی بظر اس باگل عورت بر ڈالی اور ا پتے کمرے میں لوٹ آبا
بہت بری حیر ہے مہاراتی .......مکروہ سی شکل والی بلیک وچ کے سا متے کھڑے اس
.کالے سانے میں سے آواز آتی
...اب کیا ہو گیا عدارو خلدی تولو ...بہیں تو خال کر تھشم کر دوں گی
Visit For More Novels : Page 97
pdfnovelsbank.blogspot.com
ازفلم واحبہ فاطمہ Pdf Novel Bank بلیک مرر ہیو آئیز
ڈربگن برنس نے برنسز کو ڈھوبڈ لیا ....ان کے قرپب آنے سے ہمیں پبہ خل گیا کہ وہ
.کدھر ہیں ..وہ انساتی دپیا میں ہیں
اب اگر وہ برنسز کے ساتھ ڈربگن لییڈ لوپیا ہے اور وہ دوتوں ابک ہو گتے تو آپ کی موت
طے ہے ....سانے میں سے آواز آتی
..اب یہ باممکن ہی ہے کیوبکہ ڈربگن برنس سانے کی طرح اس کی حقاظت کر رہا ہے
کیوں ...کیوں کر رہا ہے حقاظت ..حب وہ بچھڑے ت ھے تو ا پتے جھونے تھے کہ یہ سب
..بہیں خا پتے تھے ...کون کر رہا ہے اس برنس کو گاپیڈ ،پیاؤ مچھے
کیگ توران .....بعنی برنس کا گرپیڈ فادر..شو سال کی خکومت کے بعد اس میں اپنی باورز
تھیں کہ مرنے کے بعد تھی اس کا سایہ بلیک مررز میں اس کا خابدان ......دبکھ اور
.....سن بابا ہے
Visit For More Novels : Page 99
pdfnovelsbank.blogspot.com
ازفلم واحبہ فاطمہ Pdf Novel Bank بلیک مرر ہیو آئیز
..اووو اب یہ کیگ توران کہاں سے آ گیا ....کوتی خل کوتی طربقہ بکالو ...برنسز کو مربا ہوگا
....ہر خال میں ...ہر قٹمت میں وریہ خال کر تم سب کی یہ تھدی شکلیں اور بگاڑ دوں گی
..اس نے ہاتھ لہرابا ..اور کالے سانے میں ماریہ کی سبہہ اتھری
یہ عورت ....یہ عورت برنسز کو برنس سے دور کر سکنی ہے تھر ہم آساتی سے اس کا کام
...نمام کر سکتے ہیں..یہ عورت برنسز کو خود سے دور بہیں کرنے د پیا خاہنی
..ہم انسا خال بچھابیں گے کہ بڑی آساتی سے برنسز کو برنس سے دور کر سکتے ہیں
اور اب مچھے برنسز کا کام نمام کر کے تھر ہی اپنی میخوس شکل دکھابا .....بہیں تو تھشم ..
کر دوں گی خاؤ اب
..وہ کاال سایہ ابک اپبہاتی خوبصورت توخوان کی شکل دھاربا زمین بر ابرا تھا
وشہ میری ڈول ..جمی کی آواز آتی ...اس نے بلٹ کر دبکھا مگر جمی کے ساتھ راج کو دبکھ
..کر گ ھیراتی
....جی تھیا
...وشہ میری گڑبا آج نمھیں راج کالج جھوڑ دے گا ..آج تم راج کے ساتھ کالج خاؤ
وشہ میں تول رہا ہوں با کہ راج نمھیں جھوڑ دے گا خلو خاؤ ..یہ کہہ کر جمی اپنی گاڑی میں
...بیٹھ حکا تھا
را ستے میں خاموسی تھی ..خو راج کو بہت سدت سے جٹھ رہی تھی...آخر راج نے ہی
سروعات کی
...مگر وشہ نے بہلو بدلہ..بر اسرار سی آواز اور لہچہ کہیں سیا سیا سا لگ رہا تھا
..بہی انسی تو کوتی بات بہیں ..وہ دھٹمے سے لہچے میں مٹمیاتی
I don't know why I've been loving you since I saw
?you? Will you marry me
.وہ چییا شوچ رہا تھا وافعی یہ سب اپیا آسان ہر گز بہیں تھا
کب
..ساپیگ کر کے باہر بکلی ہے ابک ان د ھی طاقت سے اسے زور سے دکھا لگا تھا
..وہ سامان سم نت اوبدھے مبہ گری تھی ....حب دو بازؤؤں نے اسے سہارا دبا
Visit For More Novels : Page 107
pdfnovelsbank.blogspot.com
ازفلم واحبہ فاطمہ Pdf Novel Bank بلیک مرر ہیو آئیز
ارے اپنی آپ کو لگی تو بہیں ...بلیز اتھیں ..کوشش کریں میں آپ کو گاڑی بک بہیحا
..دوں
..سکریہ بییا ...وہ ماریہ کو گاڑی بک البا ...تو ماریہ نے سکر ادا کیا
اب مصی نت تو یہ تھی ..کہ ڈراپیور کو تھی ساتھ بہیں التی تھی ..اور خوبیں تھی اجھی
..خاصی لگ خکی تھیں
...آ پنی اگر آپ برا با مابیں تو کیا میں آپ کو گھر جھوڑ دوں
کیوں بہیں بییا ....اور اب بک میں یہ شوچ رہی تھی کہ کس سے ہیلپ لوں ..ا پتے
...بیتے کو پیاتی تو وہ نے خد برنسان ہو خابا...نمھارا بام کیا ہے
Visit For More Novels : Page 109
pdfnovelsbank.blogspot.com
ازفلم واحبہ فاطمہ Pdf Novel Bank بلیک مرر ہیو آئیز
میرا بام ساخر ہے آ پنی ....وہ کہیا ماریہ کو قرپٹ شنٹ بر پٹھا کر خود ڈراپ یوبگ کی شنٹ
...شیٹھال حکا تھا
...تم تول رہے تھے کہ نمھارا اس دپیا بر کوتی بہیں ...کہاں گتے سب
نس آ پنی کیا پیاؤں ....جھوبا سا خابدان تھا ...سب کسی با کسی وجہ سے آگے پیچھے گزر
گتے ...پیچھے جھوڑ گتے مچھے ین پبہا ...کروڑوں کی خاپیداد کے ساتھ ..تھال خاپیداد کا میں اخار
ڈالوں حب کوتی قٹملی ہی با باس ہو ...میں تو شوجیا ہوں جس لڑکی سے سادی کروں گا گھر
نس میں نے تو بہی ق بصلہ کیا ہے ..خود ہی رحصت ہو کر شسرال خال خاؤں گا ..کیوں
آ پنی تھیک کہا با میں نے
باگل بڑھیا ...کییا آسان ہوبا ہے خود غرض لوگوں کو نے وفوف پیابا ..حب اپنی قٹمنی حیز کو
جسے سب سے بحابا خاہنی ہو .....میرے باس لے کر آؤ گی تو اس کے بکڑے بکڑے
...کرنے میں مچھے بہت مزا آنے گا
ساخر نے دوبارہ خلد آنے کا وعدہ کرکے وہاں سے بکلتے کی کی تھی کیوبکہ اگر ڈربگن برنس
اسے دبکھ لییا تو بہلی قرصت میں اس کی دردباک موت طے تھی
ب
وشہ ا پتے روم میں پیڈ بر بکس بکھرانے یٹھی تھی
..بالوں کا اوبحا سا خوڑا پیا رکھا تھا ..سرارتی لتیں گردن اور جہرے بر بکھری ہوتی تھیں
..بین خار دتوں سے محسوس ہوبا تھا چیسے اس کے عالوہ تھی کمرے میں کوتی موخود ہے
.....اب تھی توں چیسے کسی کی گہری بر بیش بگاہوں کے حصار میں ہو
..راج اس کے نے خد قرپب بیٹھا اسے آبکھوں کے رستے دل میں ابار رہا تھا
...وشہ اخابک اتھی ..کل تو اس کی بیسٹ قرپیڈ پبہا کی برتھ ڈے بارتی میں خابا تھا اسے
.اس نے اپنی بارتی کو م بفرد پیانے کے لتے عچ نب بخوں واال تھٹم شوخا تھا
...الماری کھولی
..وشہ نے الماری خلدی سے پید کی پیڈ بک آتی اور کمفربر سر بک بان کر دبک گنی
..اس نے بیید میں کروٹ بد لتے کی کوشش کی مگر ہل تھی بہیں باتی
ب
..ابک دلخراش جیخ مارتی ..وشہ اتھ کر یٹھی تھی
ماریہ کے کمرے میں ہی سانس لیا تھا...اظہر اور ماریہ ااس کی جیخیں سن کر اتھ بیٹ ھے
..تھے
...کیا ہوا وشہ ..میری گڑبا ...اس کی میوجش خالت دبکھ کر دوتوں گ ھیرانے
ماریہ نے اسے آعوش میں تھرا ....اظہر اسے بحکارنے دوسرے روم میں خا خکے ت ھے
وہ کاال سایہ براؤن شیون پیلس کے باہر کھڑا برنس کی ابدر غیر موخودگی کا بقین کر لییا خاہیا
تھا...حب بقین ہو گیا تو
سالم آ پنی ...میں ساخر بات کر رہا ہوں ..باہر ہوں ...ابدر آ سکیا ہوں...آپ نے اتواپٹ
کیا تھا..؟
...کیا خال ہے آ پنی ..الؤبج میں داخل ہو کر مکروہ ہیسی خوسگوار مسکراہٹ میں بدل گنی
...میں بلکل تھیک ہوں بییا ..تم سے ضروری بات کرتی ہے آؤ میرے قرپب بیٹھو
ساخر ماریہ کے قرپب بیٹھ گیا ..مگر نے چینی سی تھی ..بار بار بہلو بدل رہا تھا ...راج نے
وشہ کے محافظ ہیا د پتے تھے ..مگر کچھ تو تھا ...اس کی باورز کا کرسمہ تھا خو وہ سکون سے
...بیٹھ بہیں با رہا تھا
بییا ..تم مچھے بہت ا جھے لگے ..اسی لتے بات کر رہی ہوں ..میری بینی ہے ..میں اس
...سے بہت مچنت کرتی ہوں کہ اسے خود سے الگ بہیں کر سکنی ...کسی صورت بہیں
م م ٹ ق من
تم میری بینی سے سادی کر لو تو یں ا ک لی ل خانے گی اور ھے میری نی سے
یب چم ب ھ
...شچ آ پنی ...میں بہت خوش ہوں کہ آپ نے مچھے اس فابل سمچھا ...بلکہ میں لکی ہوں
..بہت اکیال ہوں ..آپ نس خلدی سے میری سادی کروا دیں ..باکہ کوتی رکاوٹ با آ خانے
..مچھے تو بہلے ہی خوسیاں بہت کم راس آتی ہیں
..وہ ماریہ کے ہاتھ غفیدت سے تھامے ہوا تھا ..ماریہ تھی بہت خوش تھی
...کیا بییا
میں آپ کی بینی سے ملیا خاہیا ہوں ...اکیلے میں ..اگر آپ اخازت دیں ..باکہ ہم میں
..ابڈرستییگ ہو خانے
؛(نس اپنی دبر کافی ہوگی بڑھیا ...برنسز کو ا پتے را ستے سے ہیانے کے لتے ..اور اپنی ملکہ
)کو خوش کرنے کے لتے
کیوں بہیں بییا ...ضرور آج وہ اپنی قرپیڈ کی برتھ ڈے بارتی میں خانے گی ...میں اسے تم
...سے ملوا دوں گی وہاں سے تم وشہ کو باہر لے خابا
Visit For More Novels : Page 124
pdfnovelsbank.blogspot.com
ازفلم واحبہ فاطمہ Pdf Novel Bank بلیک مرر ہیو آئیز
اوکے آ پنی میں خلیا ہوں ...آپ جہاں اسے برتھ ڈے بارتی میں لے کر خابیں گی مچھے پیا
...دبچتے گا ..میں خاضر ہو خاؤں گا
....وشہ کالج سے ا پتے روم میں وانس آتی تھی ..بارتی کے لتے خلدی سے پیار ہونے
Visit For More Novels : Page 125
pdfnovelsbank.blogspot.com
ازفلم واحبہ فاطمہ Pdf Novel Bank بلیک مرر ہیو آئیز
ب
مگر ا پتے پیڈ بر تھیلی واپٹ کی خگہ بلو بارتی قراک کو د نی حیران ہوتی
ھ ک
...مگر یہ شوچ کر کےماریہ نے چییج کی ہوگی ...حپ خاپ پیار ہونے لگی
آج تو کسی اور کی نے قرار بظر تھی اسی بر جمی ہوتی تھی
ہب
....وہ بارتی میں ی یں
خ
..مگر وشہ تو چیسے کسی وبڈرلییڈ کی برنسز لگ رہی تھی ..وی اکیلی ابک کونے میں کھڑی تھی
..حب ا پتے بلکل پیچھے تھاری توجھل آواز کی سرگوسی سے سیاتی دی
..ڈربگن برنس کی ابدر موخودگی کا اجساس ہو گ یا ...اسے اپیا بالن قیل ہوبا محسوس ہوا
مگر اسی وقت ماریہ وشہ کے لتے باہر آتی تو اس کے لیوں بر مکروہ اور براسرار سی
..مسکراہٹ نے اخاطہ کیا
ع
..و لیکم السالم بیتے ...یہ میری بینی ہی ہے
...بلیز آ پنی ..زرا خلدی کریں ...مچھے ابک ضروری بزنس متییگ کے لتے خابا ہے
مچ س
مگر مما ...وشہ نے کچھ کہیا خاہا ..وہ کچھ شوجنی ھنی اس سے بہلے ہی ماریہ نے اسے
......بازو سے تھام کر گاڑی میں پٹھا دبا
ہاں راج ..آج وشہ اپنی قرپیڈ کی برتھ ڈے بارتی میں گنی ہے ..ابڈرنس شییڈ کر رہا ہوں
بلیز اسے رشیو کر لییا
.اوکے....وہ مسکرابا
.مگر اگلے بل مسکراہٹ عاپب ہوتی تھی ..حب ابک عاپیایہ آواز سیاتی دی
ت
ماتی الرڈ ....اس باگل عورت نے برنسز کو بلیک وچ کے خاص جھالوے کے ساتھ یج
ھ
....راج شعلہ پیا وہاں سے داخلی دروازے کی طرف آبا ...جمی کو کال مالتی
ہاں جمی ...نمھاری مدر نے وشہ کو ابک اچینی کے ساتھ تھیج دبا ہے ..اور میری ابقارمیشن
...کے مظاتق اس بر اپیک ہونے واال ہے ......وشہ کی خان حظرے میں ہے
...ساخر گاڑی لے کر بکال تھا ..مگر اسے نے اتھی بک وشہ سے کوتی بات بہیں کی تھی
اگر برنسز کو با مارے ...نس اسے لے خا کر کہیں جھیا لے ...ڈربگن برنس سے ہمیشہ کے
لتے دور کر دے ...تو؟
وشہ کو بہلے بار اپنی مما یہ غضہ آ رہا تھا جس نے اسے ابک بلکل اچینی کے ساتھ روایہ کر
...دبا تھا
پٹھی ساخر کے دپیاوی بلین کے مظاتق اس کی گاڑی بر زور دار فابربگ ہوتی تھی ...وشہ
...پیچے جھکی
مگر ان میں وہ جملہ آور تھی سامل تھے خو بلیک وچ نے زہر بچھے ہٹ ھیاروں سے لیس
..تھیچے تھے
وہ ڈربگن بظر بہیں آ رہا تھا ..مگر اڑنے ڈربگن کے سانے نے زمین بر خد بظر سایہ تھ یالبا
....ہوا تھا
....خو فابربگ جھوڑ کیوں کی طرح اس آسمان سے ابری بری کی خاپب لیکے تھے .
بلیز سیاپ اٹ .....رک خابیں کیا کر رہے ہیں مر خابیں گے وہ ......ان کی دردباک
..خالت دبکھ کر وشہ ..خالتی
...گاڑی میں بیٹھو ...وہ براسرار سا غرابا ..وشہ کی ربڑھ کی ہڈی میں شیشیاہٹ ہوتی
مگر نس سے مس یہ ہوتی ..بہت زبادہ سہم گنی تھی .. ....راج نے اسے بازو سے
گھشنٹ کر گاڑی میں دھکیال
گاڑی براؤن شیون پیلس کے ڈراپیو وے بر رکی تو وہ تھاگ کر باہر بکلی اور فورا سے بہلے
.ا پتے کمرے میں تھاگ گنی
جمی کو بعد میں بفصیل پیانے گا بہلے اس باگل عورت سے تو نمیا خانے ........تھشم
م ب گ ک ھ کم ب
کرنے ابداز یں آ یں پید ین اور ا لے ل ماریہ کے روم یں تھا
..خو اب گھر بہیچ کر بڑے سکون سے اپنی جیولری ابار رہی تھی
...وہ خلق کے بل خالبا خاہنی تھی ..مگر اس کی آواز پید کر دی گنی تھی
ماریہ نے .......اس کالے سانے نے اور اس کی خود کی کوبین نے ابک ڈربگن برنس
...کے غصے کو ہوا دی تھی
اگر آج کچھ ہو خابا تو یہ شوچ ہی اسے آگ اگل کر سب کچھ خاکسیر کرنے بر مچیور کر رہی
...تھی
...مگر اب خود کو کیسے ساپت کربا.اوبر سے دو دن سے وہ رات کو ا پتے روم سے عاپب تھی
کیوں
آخر کیوں؟
..یہ غضہ ،اشبعال طیش کوبین کو ہی اپنی خان بر جھیلنی تھی .
کمرے میں ملگحا ابدھیرے تھا ..ساپیڈ لٹمپ کی مدھم سی روسنی تورے کمرے میں ت ھیلی
..ہوتی تھی
..حب لٹمپ اخابک پید ہو گیا اور کمرے میں گ ھپ ابدھیرا ہوا گیا
وہ سیکیڈوں میں ماریہ کے باس تھاگ خانے کے لتے پیڈ سے اتھتے لگی حب پ نٹ بر
..ساپپ کی طرح رپیگیا وجسی سے لمس نے اسے بری طرح خکڑا اور وانس پیڈ بر کھییحا
..مگر خود بر فابض ہونے ابک تھاری وخود نے خوف سے اس کے رو بگتے کھڑے کر دنے
گ ھپ ابدھیرے میں خوڑے کسرتی شیتے بر ڈربگن کا بییو جمکیا دکھاتی دبا تو چیسے جشم سے
.خان بکلی تھی
بازک ہاتھوں سے اسے خود بر سے ہیانے کی کوشش کی خو باکام پیا دی گنی ..جھیکے سے
ت کب
..ہاتھ ان د ھی حیز نے پیڈ سے لگانے ھے
ابدھیرے میں ابک خان لیوا سرگوسی تھی ..جس کی آواز اور لہچہ خواب میں سنی آواز چیسا
..تھا
وہ خو کوتی تھی تھا ..اس فدر قرپب تھا ..کہ وشہ کی ابک شو بیس کی رقیار سے دھڑکنی
..دھڑکتیں سن سکیا تھا
وشہ کو معلوم ہو حکا تھا کہ خواب میں دکھتے واال وہ حف بفت کا روپ دھار کر اسے لیتے آ حکا
..ہے
..یہ کہہ کر راج نے اس کے لیوں کو ا پتے سلگتے لیوں کی گرقت میں لیا تھا
کب
....سدبد خلن کے اجساس سے اس نے زور سے آ یں پید یں
ک ھ
مگر وشہ کو لگ رہا تھا چیسے اس کے بازک لیوں کے اوبر خلتے کو بلے رکھ د پتے گتے
.....ہوں
ب
...وہ خلد ہی بڈھال ہو کر ہوش کھو یٹھی تھی ...راج پیچھے ہیا
ک
..لمنی سی سانس ھییچ کر آبکھوں کے اسارے سے ساپیڈ لٹمپ خالبا
گرپیڈ فادر ....بلیک وچ کی ہمت بہت بڑھ رہی ہے آپ بلیز مچھے خکم دیں ..میں برنسز کو
ا پتے ساتھ رکھیا خاہیا ہوں
...اتھی صیر کرو برنس ....اسے اس کی حف بفت پیاؤ..اسے اس کی باورز کا اجساس دالؤ
....اسے اس کی باورز اپنی حقاظت کے لتے توز کربا سکھاؤ
ڈربگن لییڈ میں بلیک وچ کیسے کیسے اپیک کر سکنی ہے ..کیا تم بہیں خا پتے
مچ س
برنس اس وقت غصے میں ہو ....ھتے کی کوشش کرو
ب
...کیا ہوا تھا مما .....بہلے وشہ اور اب آپ ...وشہ کی تھی خالت د یں کیا ہو نی ہے
گ ھ ک
میں کس کس کو شیٹھالوں .....آپ نے ا پتے جیون میں وشہ کو ابک بلکل اچینی کے
ی ھ ت
ساتھ یج دبا ..وہاں اس بر اپ ک ہو گیا.اور جس کے خوالے آپ نے وشہ کو کیا وہ تو
بزدلوں کی طرح دم دبا کر بیٹھ دکھا کر تھاگ گیا ..راج نے خان بحاتی وشہ کی .مما آپ
گ ھ کب
..نے انسا کیوں کیا...خالت د یں اس کی کیا ہو نی ہے
..تورا دن گزر حکا تھا ..وشہ بحار میں تھیک رہی تھی ...ماریہ کا بار بار تی تی شوٹ کر رہا تھا
..رات کے 9بج خکے تھے اب کہیں خا کر دوتوں کی طی بعت شیٹ ھلی تھی
...وہ سب الؤبج میں موخود تھے ....جمی اپنی ماں سے باز برس کر رہا تھا
Visit For More Novels : Page 151
pdfnovelsbank.blogspot.com
ازفلم واحبہ فاطمہ Pdf Novel Bank بلیک مرر ہیو آئیز
...اظہر خاموسی سے ساری کارواتی دبکھ اور سن رہا تھا
..جنی کہ جمی نے راج کو تھی وہیں بال لیا تھا.....راج نے جمی کو نمام ڈبییلز پیا دی تھی
جمی بخث مت کرو مچھ سے ...نمھاری ماں ہوں....مچھ سے باز برس کرنے کا نمھارا کوتی
..خق بہیں ہے ..سیا تم نے
ماریہ خالتی
..مچھے ہے .....مما ....اگر تو بات وشہ کی ہے تو مچھے تورا خق ہے ..بڑا تھاتی ہوں اس کا
اور میں نے یہ ق بصلہ کیا ہے کہ وشہ کا بکاح ہوگا اتھی اور اسی وقت راج سے ...میں
نمام اپ بظامات کر حکا ہوں
Visit For More Novels : Page 152
pdfnovelsbank.blogspot.com
ازفلم واحبہ فاطمہ Pdf Novel Bank بلیک مرر ہیو آئیز
جمی نمھاری ہمت کیسے ہوتی اپ یا بڑا ق بصلہ بعیر برمیشن کے لیتے کی.....ماریہ اتھ کر کھڑی
ہوتی
میں نے ڈبڈ سے برمیشن لی ہے مما ...آپ توجھ لیں ...لیکن میں یہ ضرور خاپیا خاہوں گا
آپ سے کہ آخر آپ کو راج سے برابلم کیا ہے..؟
جمی جس کے بل بر تم اپیا اجھل رہے ہو کیا وہ وشہ کی حقاظت کر بانے گا ..ماریہ نے
آخری پبہ تھی بکا
کیوبکہ اظہر اسے کڑے پیوروں سے گھور رہا تھا ..اور اس بکاح کو روک بابا ماریہ کے لتے
باممکن تھا
مچھے بہیں پبہ آپ کو مچھ سے کیا برابلم ہے مگر میں اپنی برن .......میرا مظلب ہے اپنی
وابف کی انسی حقاظت کر سکیا ہوں خو کہ کٹھی آپ تھی بہیں کر بانے ....راج اطمییان
..سے توال
..رپیلی اور یہ دعوی باپت کیسے کرو گے؟ مسیر راج ...ماریہ جیا جیا کر تولی
وشہ حیرت سے گیگ ان کی بخث ستے خا رہی تھی ..مگر یہ تو طے تھا کہ اسے کسی میں
خانے کیوں کوتی دلحشنی بہیں تھی ...تو ق بصلہ کا اچییار اس کے ئیربیس کو ہی تھا
...اتھی باپت کر د پیا ہوں ...وشہ رات کو گھر سے باہر بہیں خا سکنی
?!Am I right
اس بر اپیک ہو خابا ہے ..بر حب وہ میرے ساتھ ہوگی انسا کچھ بہیں ہوگا ...وہ اطمییان
...سے توال
سب ساکڈ تھے ..جمی تھی مبہ کھولے راج کو دبکھ رہا تھا خو اپیا بڑا دعوی کر حکا تھا خاالبکہ
....یہ تو ممکن ہی بہیں تھا ...اور جس دعوی کو اتھی کہ اتھی باپت کیا خا سکیا تھا
..تم ا پتے ہوش میں بہیں ہو مسیر راج ...ماریہ نے ہوا میں بات اڑاتی
مگر راج کسی کی تھی برواہ کتے بعیر آگے بڑھا اور اخابک وشہ کا بازو تھام کر باہر کی خاپب
..بڑھا
....جمی اور اظہر تھی باہر آنے ..ماریہ تھی اس کی خاپب لیکی
...ماریہ تولنی خا رہی تھی ...اور کافی بل گزر خکے تھے حب فصا میں ہیوز ساپنی برقرار رہی
کب
...وشہ نے نے خد حیرت سے معصوم نت سے آ یں ھو یں اور ادھر ادھر د کھا
ب ل ک ھ
..وہ بییوں تھی حیران برنسان تھے حب کافی وقت گزر گیا اور کچھ تھی با ہوا
..راج بہت عور سے قرپب کھڑی اپنی برنسز کو دبکھ رہا تھا
...وہ کشمساتی
..جمی نے توکروں کو اسارہ کیا..تو وہ وہیں الن میں ہی حٹیرز شنٹ کرنے لگے
نس ماریہ خاموش ہو خاؤ ..خو ہو رہا ہے حپ خاپ ہونے دو ..اب اگر کوتی اوبچیکشن کیا تو
مچھ سے برا کوتی بہیں ہوگا ...اب تھی اوبچیکشن ہے ..دبکھا بہیں بہلی مرپبہ انسا ہوا کہ
...وشہ بر رات کے وقت اپیک بہیں ہوا ...اظہر نے داپت بیسے
...جمی نے آگے بڑھ کر وشہ کو تھام کر راج کے قرپب والی حٹیر بر پٹھابا
...راج دبکھیا رہا ...انساتی طر بقے کی سادی کی رسمیں خلد توری کر دی گتیں
Accepted
م
....ابحاب و قیول کا مرخلہ کمل ہو حکا تھا ..جمی اور اظہر نے راج کو گلے لگابا
بہت بہت میارک ہو ڈربگن برنس ..ابک مرخلہ تو طے ہوا ...کاتوں میں گرپیڈ فادر کی آواز
...بر وہ مسکرابا
یب ب
....اس لتے اب تھی ماریہ کے باس د کی ھی ھی
ت ٹ
ٹیب
....وشہ ہڑبڑا کر اتھ ھی
...مما میں ا پتے روم میں خا رہی ہوں ....آرام کربا ہے
....وہ کہنی لرزنے فدموں ،دھڑ کتے دل ،نشیتے میں تھیگی روم کی طرف بڑھی
س
.وشہ ہمی سی ا پتے روم میں داخل ہوتی تھی
وہ سہم کر دروازے سے لگی حب اپنی کھڑکی بر کسی کو باہر کی طرف رخ کتے کھڑے
بابا..لمیا خوڑا شحص
وشہ کے ئیروں پیچے سے زمین کھسکی ...حیرت سے گیگ مبہ کھولے اسے ا پتے روبرو
..کھڑے د بکھے گنی
آپ .....وہ خالتی ...کل آپ ت ھے میرے روم میں ...اور وہ سب آپ نے کیا میرے
ساتھ ..بعیر کسی رستے کے
تو تھر آج تو کوتی باپیدی بہیں ہے باں ماتی برنسز ...آج تو رسبہ تھی ہے ...اور وہ کیا کہتے
...ہیں موفع تھی ہے دشیور تھی ہے ..........راج آہشیگی سے اس کی خاپب بڑھا
بات کو مت گھمابیں آپ ...کون ہیں آپ...؟ مچھے آپ کی آواز کیسے سیاتی دی ..اور وہ
....ڈربگن کا بییو ...اس کی کیا حف بفت ہے
...راج نے ا پتے روبرو اپنی برنسز کا دھواں دھواں جہرہ بہت عور سے دبکھا
.....جھوڑیں مچھے
.اشسسسش ...میری آبکھوں میں دبکھو ...ماتی کوبین ..راج اس کے نے خد قرپب تھا
مگر اس کی براسرار آبکھوں میں دبکھتے کی ہمت تو اس میں بہیں تھی..اس نے زور سے
ک ھ کب
آ یں پید یں
ب نمھ پ ب
اتھی تو میں نے انسا کچھ بہیں کیا ..خو یں ا نی آ یں پید کرتی بڑیں ...برنسز ..آ یں
ھ ک ھ ک
کب من
کھولو بہیں تو میں یں ھر سے کس کروں گا ...ھر نے ک نی دبر خاہو آ یں پید
ھ یچ س ت ت ھ
حب کچھ شین ،کچھ لوگ ،اس کے ماں باپ ،ابک الگ دپیا کی کہاتی ،اس کی پیدانش سے
.لے کر اب بک کے وافعات اس روسنی کی صورت اس کے دل و دماغ میں ابرے تھے
..اس سب حف بفت جید بلوں میں دکھا دی گنی تھی .باور کروا دی گنی تھی
...اگر تو یہ اس کی حف بفت تھی تو بہت تھیابک تھی ،براسرار ،آشینی ..دل دہال د پتے والی
اگلے ہی بل وہ پیو بارک کے ابک بہت کسادہ ہرے تھرے اور بلکل شیشیان گارڈن میں
...تھے
..کیوبکہ اب ان کے جشموں بر لیاس ڈربگن لییڈ کے کیگ اور کوبین کے مظاتق تھے
وہ شچ میں اس شحص کی برنسز ہے جس کے بابہوں کے گ ھیرے میں کھڑی ہے ..وہ محل
..کر پیچھے ہوتی
اب کی بار راج خارخایہ پیور لتے آگے بڑھا ..کمر میں ہاتھ ڈال کر اسے ا پتے شیتے میں تھییحا
..اور ابک ہاتھ سے اس کے بابیں کیدھے سے سرٹ پیچے بک کھشکاتی
..مگر اب اسے راج کا تھی بییو بظر آ رہا تھا..اور ا پتے دل کی خگہ بر تھی
..وہ کاتوں بک سرخ ہوتی ...شیتے بر ہاتھ رکھ کر اسے دور دھکا دبا
جھوڑیں مچھے .....وہ پٹھری سیرتی کی طرح خالتی..اور بری طرح محلی ..مگر پیچھے کمر سے
پیدھے ا پتے ہاتھ اس شحص سے با جھڑا باتی
وشہ غصے سے باگل ہو گنی ....حب راج نے اسے گھما کر تھر سا متے کیا اور اس کے ہاتھ
..ا پتے شیتے بر ر ک ھے ..پب وشہ کا غضہ اپنی آخری خدوں کو جھو حکا تھا
.
ب
،وشہ نے آہشیگی سے آ کھیں کھولیں...اسے خود بر جھکے بابا ...تھر ان سیز تولنی ،لو د پنی
...خود کی خاپب لیکنی آبکھوں میں دبکھا
..دور رہیں مچھ سے ...میں کہیں بہیں خاؤں گی کہیں تھی بہیں...وہ اتھ کر کھڑی ہوتی
....اب تم مچھے غضہ دال رہی ہو .....راج حظرباک خد بک سیچیدہ ہوا تھا
No... Never...
ب من
نمھاری باورز کا اجساس یں دال حکا ہوں برنسز ...ڈر گن لییڈ کی ہونے والی کو ین کو ڈرتوک
ب ھ
..مچھے بہیں بییا کوتی کوبین ..مچھے گھر خابا ہے ..وہ رو بڑی
.....راج نے لب تھییچے
برنسز گھر جھوڑ دوں ..قرپب آؤ ......راج کے لہچہ زرا شخت تھا ..وہ لرزتی کابینی با خا ہتے
اس کے قرپب آتی اور اس کے ہاتھ میں ہاتھ دبا
...برنسز مچھ سے مچنت کرتی ہو؟ راج کی سرگوسی سے وشہ کی خان بر ین گنی تھی
بہت کم وقت لگا تھا ..حب ابک اچینی اس کی زبدگی میں آبا ......اور اس کی زبدگی میں
ت م مچ س
کو تو کچھ شوجتے ھتے اور محسوس mama 's girlسا ل ھی ہو حکا تھا ..اس
...کرنے کا وقت ہی بہیں مل بابا تھا
ھ کب
....آ یں پید کرو ....برنسز
...وہ اگلے بل وشہ کے کمرے میں موخود تھے...وشہ کو برمی سے جھوڑ دبا
دماغ سابیں سابیں کر رہا تھا اپنی خلدی اس حف بفت کو نسلٹم کربا تھی خونے سیر النے
کے میرادف تھا
..راج محصوص سیابل میں ہاتھ کمر بر بابدھے سر جھکانے کھرا تھا
......اداس ہو برنس
......وقت دو اسے
اس نے سر جھکابا ہوا تھا ..بہیں تو ان آبکھوں کی وجست ،جیون ،غضہ اور دتوابگی تو دل
.دہال د پتے والی تھی
ن
اگلے خکم کا اپ بظار کرو راج ...بہت خلد میں یں اسے بہاں سے لے خانے کی اخازت
ھ م
ہو آؤ ابک مرپبہ برنس ....کوبین کے اشبف یال کی پیارباں تھی تو کرو خا کر ...گرپیڈ فادر اس
....کی توجہ پیابا خا ہتے تھے سابد
......تھیک ہے چیسے آپ کہیں ..اتھی خال خابا ہوں ..صیح بک لوٹ آؤں گا
گرے باپ کے اوبر بلیک ل یدر جیکٹ ،شکارف اور بلیک براوزر سادگی میں تھی غصب ڈھا
...رہی تھی
رات کی طرح کالج لے خانے مچھے ......وشہ نے توبہی بات سیارٹ کرنے کا توال ..کیوبکہ
..اس کی خاموسی آج راج کو کھل رہی تھی
مگر راج اپنی نےوفوف کوبین کو یہ بہیں پیا بابا کہ دن میں اور انساتوں کے سا متے اتھیں
..اپنی باورز توز بہیں کرتی ہیں
ہر کوتی چیسے اس کی لمتے خوڑے ہییدسم ،سیز آبکھوں والے برکسش برین مرد کی توجہ خاصل
کربا خاہنی تھی
..وانسی بر لیچ کے لتے خلو گی برنسز ..میں جمی کو پیا حکا ہوں ....راج نے توجھا
راج تھی اسے ابزرو کر حکا تھا کہ وہ اس وقت کیا قیل کر رہی ہے .اسی لتے اس کی
اہم نت طاہر کرنے کے وہ زرا سا جھکا
....وہ کہیا نے پیاز سا گاڑی میں بیٹھ کر کسی کو تھی د بکھے بعیر وہاں سے خا حکا تھا
....وشہ مسکراتی
..میرا ہزبییڈ تھا ...کوتی بکل بف؟ وشہ کاٹ کھانے کو دوڑی
ت ٹیب
...وشہ کالج کی کتیتین میں پبہا کے ساتھ ھی ھی
تورے کالج میں ڈرتوک اور بزدل مشہور تھی ...اسی لتے ہر شنٹیر لڑکی اس کی ربگیگ
کرنے سے زرا بہیں خوکنی تھیں
وشہ سے تو خاص طور بر ئیر بابدھ رکھا تھا ...خار بازی میں اکیر وہ اس سے بہت گھییا
..مزاق کرتی تھی
اب تھی .....کمیال تھی کتیتین میں موخود تھی ..حب سے راج کو دبکھا تھا ..باگل ہو خکی
تھی اور اب خوبخوار بظروں سے وشہ کو گھور رہی تھی
...کمیال نے اسارہ کیا ...وہ اور اس کی خار قرپیڈز وشہ کی بییل کی خاپب بڑھیں
...ابک مرپبہ تو دل زور سے دھڑکا مگر ..تھاری گھمٹیر آواز کاتوں میں گوبچی
ٹیم ب ب م
..ادھر اپنی توتی میں اپنی کالس میں بیٹ ھے راج کے کاتوں یں ا ک سر لی ھی آواز گو چی
ب
کمیال وشہ کے باس آ رہی تھی ..حب تھر وشہ کو آواز آتی
بہیں ..مچھے اپنی برنسز کی حقاظت کے عالوہ اور کچھ بہیں آبا بر میں خاہیا ہوں آج میری
...برنسز اپنی حقاظت خود کرے
کمیال بلکل اس کے پیچھے کھڑی تھی ...حب باس والے بییل بر بڑی کیخپ کی توبل اتھا کر
...وشہ کے سر بر خالی کرتی خاہی
مگر وشہ بحلی کی سی ئیزی سے اپیا سر بحاتی اتھی ..اور اس کی کالتی مروڑ کر وہی ہاتھ اور
...توبل کا رخ کمیال کے مبہ کی خاپب کر دبا
Visit For More Novels : Page 205
pdfnovelsbank.blogspot.com
ازفلم واحبہ فاطمہ Pdf Novel Bank بلیک مرر ہیو آئیز
کب
..سرخ کیخپ سے لت پت بگڑے بقش وبگار لتے وہ ہکا بکا یہ ساری کارواتی د نی رہ گئ
ھ
یہ سب اپنی خلدی اور اخابک ہوا تھا کہ کتیتین میں موخود سب لڑکیوں کے مبہ کھلے کے
..کھلے رہ گتے
تو ...بزدل لڑکی نمھاری اپنی خرات اب دبکھ یا ..نمھارا کیا جسر کرنے ہیں ہم لوگ ...و نسے
تھی مچھے نمھارے بال بہت نشید ہیں ..اتھیں کاٹ کر میں ہمیشہ ا پتے ساتھ رکھتے والی
ہیں ..شوزین تھ بکاری
بلکہ
رپیلی .....خلو براتی کرو ..ہاتھ تھی لگابا تو ...نمھارے ہاتھ کی گارپنی بہیں دوں گی کہ سہی
..سالمت رہے گا کہ بہیں
شوزین کے اسارہ کرنے بر جمانمہ اور مخیرا نے وشہ کے بازو بکڑ کر اسے دتوجتے کی کوشش
کی
وشہ نے جمانمہ کے پ نٹ بر ہاتھ رکھا تھا ..حب وہ شوکھی لڑکی کی طرح جھیکے سے بل کھاتی
..دور بییل کے اوبر خا گری
شوزین اس کی خاپب لیکی ..اور سیزر سے اس بر جملہ کربا خاہا ..وشہ نے اس کی وہی
کالتی تھام کر اس کا بازو گردن بر لی نٹ کر اس کی بیٹھ ا پتے شیتے سے لگاتی
..جس میں سے بکلتے والی وہ بحلی اس کو کھلونے کی طرح دور اجھال گنی تھی
احکا کر کمیال کی طرف دبکھ رہی تھی چیسے کہیا خاہنی ہو
....خلو پبہا ..وہ کہنی اطمییان سے پبہا کا بازو تھامے وہاں سے بکلی...تھر آواز آتی
..حب راج کی شیورنس کار اس کے قرپب آ کر رکی ...وہ اطمییان سے گاڑی میں بیٹھ گنی
سب بہت حیران تھے ..یہ کیا ہوا ..کیوں اور کیسے ...وہ بلکل کھڑکی سے جیکی ...باہر دبکھ
..رہی تھی
...راج کی بر خدت ،اور بربیش بگاہوں کا سامیا کربا مشکل امر تھا
وشہ بار بار بہلو بدل رہی تھی ...راج کی لو د پنی خزبات سے تھرتور بگاہوں سے وہ خل رہی
..تھی
...خوسگوار ماخول میں کھابا کھابا کیوبکہ راج نے اپنی طالم برنسز سے بظریں ہیا لیں تھیں
...کھانے کے بعد راج اسے اسی گارڈن میں لے کر آبا تھا ..جہاں وہ رات کو آنے تھے
راج ہم ل نٹ ہو رہے ہیں مما برنسان ہو رہی ہوں گی..وشہ کو ماریہ کی فکر الخق ہوتی
میں جمی اور ابکل کو پیا حکا ہوں کہ تم ڈبر بک میرے ساتھ رہو گی برنسز ...اور ماریہ سے
زرا دور رہو ..اب اگر اس نے ہمارے درم یان آنے کی کوشش کی تو مچھ سے برا کوتی
بہیں ہوگا . .....راج سیچیدگی سے توال
بادل جھانے ہونے تھے ..راج نے وشہ کا ہاتھ تھام رکھا تھا
وہ کاال سایہ باکام سا سر جھکانے مکروہ سی شکل والی اپنی ملکہ کے سا متے کھڑا یہ اغیراف
کر رہا تھا کہ وہ برنسز بر عاشق ہو حکا ہے
میں باکام ہوگیا ملکہ اسے مار بہیں شکا خاہیا تو مار سکیا تھا ...میں ہمیشہ اسے ا پتے ساتھ
....رکھیا خاہیا ہوں
تم خا پتے ہو تم میری خادوتی طاقیوں کا بخوڑ ہو ..میرے بچے کی طرح ہو ....میں نے
..نمھیں معاف کیا مگر اب تم برنسز کو برنس سے دور کرو گے
وہ انساتی سادی کر خکے ہیں ..برنس خلد ہی اسے بہاں لے آنے گا ...اگر بہاں ان کا
ملن ہو گیا تو وہ کیگ اور کوبین ین خابیں گے ...اگر انسا ہو گیا تو میرا برشوں کا مفصد تورا
..بہیں ہو بانے گا اور میں خود کو اور تم سب کو جہٹم رسید کر دوں گی
...میرے باس ابک اور برک نب تھی ہے ملکہ آپ کی ڈربگن لییڈ بر ق بضہ کرنے کی
آپ برنسز کا روپ دھار کر کوبین ین سکنی ہیں اس سے آپ کو کیگ مل خانے گا اور مچھے
میری برنسز
اوہہ ...یہ تو میں نے شوخا ہی بہیں ...لیکن یہ عمل بہت حظرباک ہے ..خا پتے ہو مچھے
...اپنی نمام طاقتیں لگا کر روپ بدلیا ہوگا اور اگر باکام ہو گنی تو میری موت طے ہے
لگا دوں گی ...ہر حیز داؤ بر لگا دوں گی ..میں ہی کوبین پیوں گی ڈربگن لییڈ کی
...ابک دوسرے کی س یگت میں ابک جشین برین سام گزارنے کے بعد اتھوں نے ڈبر کیا
وشہ تو دپیا تھول خکی تھی ..کٹھی اپنی آزادی محسوس ہی بہیں کی چینی آج اس دن
...محسوس کی تھی
..وہ اپنی سی سام میں اسے خانے دپیا کے کس کس کونے میں گھما حکا تھا
Visit For More Novels : Page 218
pdfnovelsbank.blogspot.com
ازفلم واحبہ فاطمہ Pdf Novel Bank بلیک مرر ہیو آئیز
مگر ڈبر کے بعد وشہ نے گھر خانے کا شور محا دبا ...تو راج کو ہیسی آتی
....وہ الؤبج میں داخل ہونے تو راج ماریہ کے بگڑے پیور آبزرو کر حکا تھا
کہاں آوارہ گردباں کرتی تھر رہی ہو وشہ ...میں نے نمھاری برورش انسی تو با کی تھی کہ تم
....انسی بکلو
..او سٹ اپ وشہ اسے تو تھول ہی خاؤ ...زبادہ سر بر شوار کرنے کی ضرورت بہیں ہے
...میں خلد ہی اس زبردسنی کے رستے سے نمھاری خان جھڑوانے والی ہوں
..وشہ کی سانس ابکی کیوبکہ وہ راج کو خوبخوار بظروں سے ماریہ کو گھورنے آج دبکھ سکنی تھی
وہ بہیں خاہنی تھی ..خاہے با لتے والی ہی ہو اس کی ماں کو کوتی بفصان بہیچے
ت ٹیب
..بر ماریہ تو خانے کیا ئیر بابدھ کر ھی ھی راج سے
بر مما ...وشہ کی خان بر ین گنی کیوبکہ راج کی آبکھوں اور جشم میں سے شعلے سے بکل
..رہے تھے
تو مور آرگ یو......بخث بہیں خا ہتے ..خو کہوں گی کرتی خابا ...یہ کہنی ماریہ باہر کی خاپب
م ھش ت چی پ ی ھ ج
پ چ
بڑھی ..راج ھیابا ماریہ کے ھے م کر د تے والے ابداز یں بڑھا
...حب وشہ اخابک راج اور ماریہ کے پیچ دتوار پنی تھی
...راج بلیز ......کول ڈاؤن ..غضہ مت کریں ..میں انسا کچھ بہیں ہونے دوں گی
اتھیں تھوڑی پبہ ہے کہ اس بکاح سے بہلے ہی میں آپ کی پیوی ہوں.....وشہ اسے
.ساپت کرنے کے لتے تولی
مگر اس کی رگیں اتھی تھی حظرباک خد بک پنی ہوتی تھیں ..وہ وشہ کے نے خد قرپب خال
...آبا
س
قرپب آؤ ...بہت زبادہ قرپب ...راج کی قرمانش بر وشہ ہمی ...مگر لرزنے کا بیتے اس کے
...بہت قرپب خلی آتی
تو تھر نمھیں کوتی اغیراض بہیں ہوبا خا ہتے ...یہ کہہ کر راج نے اس کی گردن کے گرد
ہاتھ لتییا تھا ...اور اس کا جہرہ تھوڑا اوبر اتھابا
مچ س
اس سے بہلے وشہ کچھ ھنی راج نے بڑی سدت سے اس کے لیوں کو ا پتے لیوں کی
..دسیرس میں لیا تھا
وشہ کی پیک تون میں سرسراہٹ ہوتی ...اس سدت سے بڈھال وہ گر ہی بڑتی حب راج
ت
...نے مصیوطی سے اس کی کمر میں ہاتھ ڈال کر اسے ا پتے شیتے میں ھییچ کر سہارا دبا
Visit For More Novels : Page 226
pdfnovelsbank.blogspot.com
ازفلم واحبہ فاطمہ Pdf Novel Bank بلیک مرر ہیو آئیز
...جید بلوں میں راج نے اپنی اس فدر سدت سے اسے دوسری دپیا کی سیر کروا دی تھی
ی ھ ک
...سانس شیتے میں ابکی تو وشہ نے اس کی سرٹ یچی
اتھی وہ اپیا سانس بحال کرنے کی بگ و دو میں ہی بڈھال سی تھی حب اخابک راج نے
...اسے بازوؤں میں تھرا تھا
..ال کر پیڈ بر برمی سے لیابا ...خود تھی اس کے قرپب پٹم دراز ہوا
ب ج
نمھاری ھچھک دور کر رہا ہوں برنسز ..باکہ حب م ڈر گن لییڈ لو یں تو میرے قرپب آنے
ب ہ
ین ..تو ...راج بلیز خابیں بہاں سے .....وشہ سہم کر اس سے دور ہوتی پیڈ کراؤن سے
....لگی
...برنسز میرے ساتھ انسا مت کرو ....راج کے لہچے میں وارپیگ تھی
Visit For More Novels : Page 228
pdfnovelsbank.blogspot.com
ازفلم واحبہ فاطمہ Pdf Novel Bank بلیک مرر ہیو آئیز
اس کا خوف ،اور آبکھوں کی وجست دبکھ کر راج جھیکے سے وہاں سے اتھا اور ا پتے روم میں
...آ گیا
بلیک مرر کے ہول سے آتی گرپیڈ فادر کی آواز نے اسے اس کی زبدگی کی سب سے اجھی
...حیر سیاتی
راج وقت آ گیا ہے بلیک وچ کے طلم وسٹم نے ڈربگن لییڈ بر قہر ڈھابا ہوا ہے ..برنسز کو
...لے کر فورا ڈربگن لییڈ بہیخو
ن
مگر باد رکھیا برنس نمھارے اور برنسز کے خالف اس کی سازشیں تھی غروج بر ہیں ..یں
ھ م
..ہر فدم تھوبک تھوبک کر رکھ یا ہے ..برنسز کی حقاظت اپنی خان سے بڑھ کر کرتی ہے
ابکل آپ اس کی فکر مت کریں ..میں اس بر کوتی زمہ داری بہیں ڈا لتے واال ..بلکہ وہ
ابخوکیشن تھی کمیل نٹ کرے گی ..آپ اس حیز کی فکر مت کریں .....راج نے شفید
.جھوٹ توال
...مگر اس کی مدر
Visit For More Novels : Page 233
pdfnovelsbank.blogspot.com
ازفلم واحبہ فاطمہ Pdf Novel Bank بلیک مرر ہیو آئیز
م س
بلیز ابکل میرا آپ لوگوں اور وشہ کے عالوہ دپیا بر کوتی بہیں ..آپ چھے ھتے کی کوشش
مچ
کریں ..میں آپ لوگوں کے ساتھ رہ کر اب اکیال بہیں رہ باؤں گا...سروبیس کی فوج ہے
.....مگر مچھے کسی ا پتے کی ضرورت ہے...آپ حب خاہیں ہم سے ملتے آ سکتے ہیں
..دو شفید سانے راج کے سا متے سر جھکانے ہاتھ بابدھے کھڑے تھے
...وہ اپنی زبان میں بات کر رہے تھے ..حب راج نے اتھیں آبزرو کیا
..میں ڈربگن لییڈ لوٹ رہا ہوں ...رات کو برنسز کو بال لوں گا
تم دوتوں ہمارا روپ دھار کر بلکل انسا ہی کربا چیسا کہ میں خکم د پیا رہوں ....تم لوگوں کو
...بلکل ہماری طرح ائیرتورٹ بر خا کر شفر کربا ہو گا
.....تھیک ہے ..یہ کہیا راج مرر میں سے ڈربگن لییڈ لوٹ حکا تھا
..وشہ ڈھیلی سی پیک تی سرٹ اور براؤزر میں پیڈ بر کروبیں بدل رہی تھی
ب
....آہٹ محسوس ہوتی ..فورا اتھ کر یٹھی مگر روم میں کوتی بہیں تھا
ب
وشہ نے آہشیگی سے آ یں ھو یں تو حیرت ہوتی
ل ک ھ ک
ب
اس کے جہرے بر ابک اپبہاتی خوبصورت ربگ بربگی پیلی یٹھی تھی
تورا کمرے میں ئیر فالئیز تھیں مچیلف کلر سابز کی ...اور وہ سب سا متے والے ڈرنشیگ
..مرر سے بکل کر باہر آ خا رہی تھیں
اس کے روم کے ڈرنشیگ مرر میں یہ کیسا رسبہ تھا ..تھولوں تودوں سے ابا کیسی راہ گزر
..تھی..وشہ نے ادھر ادھر دبکھا ..راج بہیں تھا
اتھی کل ہی تو وہ اس کے روم میں تھا ...وہ خو پیڈی بٹیر گود میں تھا اسے لتے ہی
..آہشیگی سے آگے بڑھی
..وہ گ ھیراتی
..ا پتے لیاس بر بظر بڑی تو وہ تھی بدل حکا تھا ...اسے حیرت ہوتی
..تھوڑی آگے بڑھی تو خوقزدہ ہوتی کیوبکہ اس کے آگے ہر طرف دھواں دھواں تھا
..ا نسے اخاڑ تھا چیسے بٹیرول ڈال کر آگ لگا دی گنی ہو
کھلتے تھول
......وہ گ ھیراتی
...راج محل میں ا پتے روم میں مسکرابا اپنی برنسز کو ڈربگن لییڈ میں گھومتے دبکھ رہا تھا
وہ فدم بڑھا رہی تھی حب ابک خڑبا نے خوبچ میں اس کے بال تھرے
وشہ تو اس کے ہاتھ کے جھوتی ابگلی سے تھی آدھی تھی ..وہ دتو ہال اور کروٹ بدلی
...مگر مہربان سے ہاتھوں کا لمس بہلے ہوپیوں اور تھر پ نٹ کے گرد لتییا سا محسوس ہوا
انسی نے وفوفی مت کربا برنسز یہ ضرف نمھاری جیخ سن کر خاگ سکیا ہے ...ہمارے ابک
ہونے سے بہلے خاگا تو ہمیں ہی کھا خانے ...ہمارے کیگ اور کوبین بیتے کے بعد خاگا تو
.....ہمارا عالم ہوگا
راج نے وشہ کو جھوا تو ان کے ڈربگن کے بییو میں سے روسنی سی بکھری تھی خو ابک
....مرپبہ تھر آس باس خد بظر بہاریں بکھیر گنی
من
...سب تھول خاؤ برنسز ..اظہر اور جمی کو پیا دبا تھا ...آؤ یں ا پتے لوگوں سے لواؤں
م ھ
مگر وہ لتے تھتے تھے ..جٹھوں نے ا پتے کھونے تھے ..مگر وشہ اس سب سے ان کے دکھ
...درد اور بکل بفوں سے اتھی ابحان تھی
وہ نے بحاسا مچنت اور غفیدت سے ا پتے ہونے والے کیگ اور کوبین کے کٹھی ہاتھ خوم
...رہے تھے ..کٹھی ئیروں میں گر رہے تھے
راج اسے لتے محل میں داخل ہوا ..راج کے جہرے بر مہربان سی مشکان تھی ا پتے
...لوگوں کے لتے
Visit For More Novels : Page 247
pdfnovelsbank.blogspot.com
ازفلم واحبہ فاطمہ Pdf Novel Bank بلیک مرر ہیو آئیز
ماریہ بہت جیچی خالتی تھی ..مگر اظہر کے وارن کرنے بر حپ کر کے اجیحاخا ا پتے کمرے
...میں پید ہو گنی
..اسے لگا وشہ اسے ملے بعیر بہیں خانے گی یہ خانے بعیر کے وہ تو رات ہی خا خکی تھی
اور اب خو گھر میں تھی وہ تو جھالوا تھی ..خو کہ خکم کی باپید تھی اور اسے ماریہ کی زرا برابر
...برواہ بہیں تھی
..وشہ خلیں ...سب پیار تھے وہ ائیر تورٹ کے ل تے بکلتے لگے ..حب وشہ نے کہا
جھوڑو اسے حب غضہ ابرے گا تو خود ہی مان خانے گی تھر میں مالنے لے آؤں گا ..تم
..فکر مت کرو
.وہ محل میں بخت بر بیٹ ھے تھے ....راج وشہ کے قرپب بیٹھا تھا
.دوتوں کے لیاس سرخ وشفید ربگ کے کیگ اور کوبین کے سابان سان تھے
.وشہ کے ئیروں بک کو جھوتی قراک میں چیسے سیارے کاڑھ د پتے گتے تھے
کم تو ان کا کیگ تھی بہیں مگ رہا تھا نے خد طاقیور برین برنس ........جس سے بلیک
....وچ کو اب اس کی خان کو حظرہ تھا
ہر طرف خوبصورت خابدی اور س یاروں کی طرح جمکتے تھول اور تھولوں کی راہ گزر
...تھیں..قرش بر با تو برم مچمل کی طرح سرخ گھاس تھا با خامنی تھول
ابک بہت بڑا دتو ہ بکل درحت محل بر جھکا ہوا تھا ..جس سے مچیلف ربگوں کے تھول ہر
وقت محل بر برس رہے تھے
Visit For More Novels : Page 252
pdfnovelsbank.blogspot.com
ازفلم واحبہ فاطمہ Pdf Novel Bank بلیک مرر ہیو آئیز
.راج محسوس کر رہا تھا وشہ بار بار بہلو بدل رہی تھی
مگر راج ا پتے لوگوں میں بزی رہا خو بڑی غفیدت اور احیرام سے ا پتے عم دکھ اور بکل بقیں
.ا پتے ہونے والے کیگ کو پیا رہے تھے
ہر طرف شفید ربگ لیاس میں عالم اور پیک قراکس میں خوبصورت کٹیزیں ہاتھ بابدھے ان
..کے آگے پیچھے کھڑے تھے
م
....خو میں نے خکم دبا تھا وہ اپ بظامات کمل ہیں باں
م
جی میرے آفا ..کمل کر د پتے گتے ہیں
تھیک ہے برنسز تھک خکی ہیں اتھیں میرے کمرے میں حقاظت سے لے خاؤ ...میں
اتھی آبا ہوں
...راج کے خکم بر کٹیز نے وشہ کی خاپب ہاتھ بڑھابا خو کہ وشہ نے تھام لیا
تھر وہ وشہ کو لتے ابدر داخل ہوبیں ..وشہ کی حیرت سے گیگ ہو گنی کیا کوتی بظارہ اس
.تھی خوبصورت ہوگا
...وہ کمرہ بہیں چیتے خا گتے باغ کا کوتی حضہ لگ رہا تھا
جھیوں سے لیکتے وہ پیل چیسے بڑء بڑے تھول سے ہلکی سی روسنی جھن کر باہر آ رہی
...تھی
خو خکم برنسز ...ہم برنس کے آنے بک بہاں باہر ہی ہیں ...کسی حیزکی ضرورت ہوتی تو
..اففف کینی تھکن ہو رہی ہے چیسے مرر میں سے دروازہ تو میں نے ہی کھودا تھا
..وہ اپنی بات بر ہیشنی خلی گئ اس کی ہیسی کی آواز سے تھولوں میں روسنی ئیز ہو گنی
ب یم
اتھی بکتے بر برمی سے ل نٹ کر ھی بیید یتے کے صد سے آ یں موبدی یں کہ
ھ ت ھ ک فم ل ٹ
ب
....دروازہ کھل کر پید ہونے اور راج کی آہٹ بر وہ گڑبڑا کر اتھ یٹھی
..وہ حب سے ڈربگن لییڈ لوبا تھا....ا پتے لوگوں کے لتے نے خد ڈسیربڈ تھا
ڈربگن ین کر نمام خگہوں کو دبکھ حکا تھا سب سے مل حکا تھا ہر طرف پیاہی بربادی
...تھی
اب اسے ہی کچھ کربا تھا ......خاالت کو خلد فاتو میں کر کے بلیک وچ کو سکست د پنی
...تھی
آج ان کے لوگ بہت بہت خوش تھے کہ خلد ہی اتھیں اس تھیابک ڈاین سے بحات
..مل خانے گی
وشہ آج سے ہم ابک ہیں ....ہم بہی روم شٹیر کریں گے کیوبکہ یہ روم ڈربگن لییڈ کے
..کیگ اور کوبین کا ہے
راج کو اس کے اپنی خلدی سمچھ خانے بر حیرت ہوتی مگر اتھی ڈربگن برنس کی فشمت میں
.اور بڑپیا لکھا تھا
بہیں برنسز ...راج پیڈ بر اس کے قرپب پٹم دراز ہوا ...ہمیں اب یہ پیڈ تھی شٹیر کربا
ہے ...ہمیں قرپب آبا ہوگا ...ابک ہوبا ہوگا ...پٹھی ہم ڈربگن لییڈ کے لتے اور ا پتے
لوگوں کے لتے کچھ کر سکتے ہیں ...اور یہ ہمارا قرض ہے ..راج نے سیچیدگی سے اسے
..سمچھابا
Visit For More Novels : Page 263
pdfnovelsbank.blogspot.com
ازفلم واحبہ فاطمہ Pdf Novel Bank بلیک مرر ہیو آئیز
..راج نے ہاتھ بڑھابا ...وشہ نے لرزبا ہاتھ راج کے مصیوط ہاتھ میں تھما دبا
تھولوں سے بکلتے والے سیارے تھی چیسے ا پتے آفا کے خکم سے مابد بڑنے بچھ خکے تھے
...راج نے اس کی کمر کے گرد بازو جمابل کتے.اور ا پتے سلگتے لب اسکی گردن بر ر ک ھے
..وشہ بڑتی
راج ......مم ..میری بات ستیں ....وشہ کے اوسان حظا ہونے اور گ ھیرا کر راج کو بکارا
راج کے ہاتھ ساپپ کی طرح اس کی کمر سہالنے گشیاجیاں کر رہے تھے..وشہ نے اس
..کی سرٹ مٹ ھیوں میں خکڑتی خاہی مگر وہ سرٹ لیس تھا
راج کے ہاتھ وشہ کے کیدھوں بر آنے ...وشہ کے رو بگتے کھڑے ہونے ت ھے یہ خان کر
کے راج کے ہاتھ اسے جہاں سے جھو رہے تھے وہاں سے اس کا لیاس خود ہی سرکیا خا
.رہا تھا
راج یہ ...کک کیا کر رہے ہیں؟ وشہ نے اس کے شیتے بر ہاتھ رکھ کر اسے دور کرنے کی
..کوشش کی
...مگر نمھیں خاپیا ہی ہے تو پیا د پیا ہوں ...نمھیں برنسز سے کوبین پیا رہا ہوں
...وشہ محلی مگر راج اس بر خاوی ہو کر اسے اور اس کے بازوں کو پیڈ سے لگا حکا تھا
..ین .........تو ...راج ...وشہ کے راج کی بڑھنی گشیاجیوں سے خان بر ین آتی تھی
...مگر روح قیا تو پب ہوتی ..حب راج کے لیوں نے گردن سے پ نٹ بک کا شفر طے کیا
...تو راج ...بلیز ......وہ ہاتھوں میں جہرہ جھ یا کر تھوٹ تھوٹ کر رو دی
راج نے سدبد طیش اور اشبعال کے طوفان کو خود میں رو کتے کے لتے بری طرح لیوں کو
...تھییحا
اس کا جشم غصے سے د ہکتے لگا تھا .....چیسے اتھی الوے کا سمیدر اس شیتے کو حیر باہر
....آنے گا
من
برنسز شو خاؤ ....صیح یں وہ ڈر گن لییڈ دکھاؤں گا خو کہ پیاہ و برباد ہو حکا ہے ...جس
ب ھ
کے لوگوں نے ہم دوتوں سے خانے کیا کیا امیدیں بابدھ رکھیں ہیں ..تھر سابد نمھیں ان
....بر رجم آ خانے
وشہ نے نے نسی سے لب کحلے ....چیسا خوف اور گ ھیراہٹ اس بر طاری ہوتی تھی اسے
لگا وہ مر خانے گی
........نے چینی سے کروبیں بدل بدل کر آخر بیید کی دتوی مہربان ہو ہی گنی
رات کے ابدھیرے میں حب سب لوگ شو رہے تو دو کالے ہیولے محل کی خدود میں
سامل ہونے
مگر یہ دبکھ کر تھٹھک کر رکے کے محل کے گرد ابک حقاطنی حصار کھییحا گیا ہے خو بقییا
..برنس کا کام تھا
....چییا مرصی ابڑھی خوتی کا زور لگا لو برنس ...برنسز کو بہیں بحا باؤ گے ہم سے
....ا نسے ....بلیک وچ نے ا پتے کالے سے تھیلے میں سے ابک سبہری تھول بکاال
یہ ڈتو ڈراپ گولڈن فالور ہے خو کہ میں نے ابڑھی خوتی کا زور لگا کر خرابا ہے اب دبکھو
اس کا کمال
یہ حصار برنس نے کالے خادو اور کالے سانے کے لتے بابدھا ہے خوکہ اب ہم بہیں
..رہے
...اتھی ہمیں خدم بگاروں کا روپ دھاربا ہوگا اور محل سے باہر ہی جھییا ہوگا
ت ہم ب ک
چیسے برنس اور برنسز محل سے بکلیں گے ...یں ظر ر می ہوگی ...جہاں ھی وہ ا گ
ل ھ
..کیا مگر؟ ......اب کیا ہوا ...بلیک وچ نے خوبخوار بظروں سے ساخر کو دبکھا
.آج رات اگر برنسز اور برنس ابک ہو خکے ہونے تو تھر .....ساخر نے بہلو بدال
انسا کچھ بہیں ہوا ہے ...اگر ہوبا تو ڈربگن لییڈ میں اپیا ابدھیرا بہیں ہوبا ....گولڈن کراؤن
...کے ہیرے کی جمک سے ہر طرف روسبہ ہوتی
خو خکم ملکہ .........ساخر نے اطمییان سے کہا اور دوتوں آگے بڑھتے لگے
برنسز نے اسے قیول بہیں کیا تھا خود سے دور کر دبا تھا ..یہ بات اس کے غصے کو ہوا
...د پتے کے لتے کافی تھی
فدم خود بخود اس دسمن خان کی طرف بڑھتے لگے .....جس نے ابک ڈربگن برنس کی خان
....عذاب میں جھوبک رکھی تھی
..وہ ابدر روم میں آبا ...کسادہ سے مچملیں خالی دار پیڈ بر وہ بہت گہری بیید میں تھی
کب
اس کی برم گرم بگاہوں کی بیش کا اعحاز تھا کہ بہت خلد وشہ نے کشمسا کر آ یں ھو یں
ل ک ھ
..تھیں
بگاہیں ملیں ...راج کی نے قرار بگاہوں کی پیام نے وشہ کے دل کی دھڑکن نے برپ نب
...کی
ب
وشہ قرپب کھسک آتی....ما تھے بر برم سرخ لب ر ک ھے ..راج نے سکون سے آ کھیں
موبدیں
وش ...ماتی برنسز ...اپیا رات کا رویہ ڈ بقاین کرو ...گربز کی وجہ خاپنی ہے مچھے .....راج
.نے برمی سے اس کی کمر کے گرد بازو جمابل کر کے اس سے توجھا
وشہ کی بظریں جھک گتیں ....راج وہ مم...میں ڈر گنی تھی ..مچھے لگا میرا سانس پید ہو
.....خانے گا میں مر
راج .بلیز .... .....وشہ خاپنی تھی ا پتے برنس کا غضہ کیسے ساپت کربا ہے اسی لتے جھکی
..اور اس کی غصیلی آبکھوں بر برمی سے باری باری ا پتے لب ر ک ھے
راج اس کے برم و گداز لیوں بر جھکا تھا ...جن سے وہ کافی دبر سے گشیاجیاں کر کے
...راج کو خود کو پیار کرنے کے لتے اکسا رہی تھی
مگر وشہ کی پید ہوتی سانس کا ابدازہ ہونے بر راج نے برمی سے اس کے لیوں کو آزادی
...بحسی
Visit For More Novels : Page 283
pdfnovelsbank.blogspot.com
ازفلم واحبہ فاطمہ Pdf Novel Bank بلیک مرر ہیو آئیز
راج ان کچھ بلوں میں ہی اسے بڈھال کر حکا تھا اس کا ابدازہ اسے وشہ کی اکھڑتی سانس
..سے ہو گیا
ب من
...برنسز اتھو ..ربڈی ہو خاؤ یں ڈر گن لییڈ دکھابا ہے
ھ
...راج نے برمی سے اس کا ہاتھ تھام کر اتھابا اور دوتوں پیڈ سے پیچے ابرے
.ان کے ا پتے بچھڑ خکے تھے ..خو کہ بلیک وچ کے ق بصے میں تھے
وادتوں کے جشن سے کوتی قرق بہیں بڑبا تھا حب بک ان کے لوگ خوش با ہونے
چم ب ک ل بق س
..کہ وشہ ا پتے لوگوں کی یں ھے
..وہ محل سے کافی دور بکل آنے تھے ..یہ ابک بہت خوبصورت بہاڑ تھا
...جہاں جھوتی جھوتی ربگ بربگی ہمیگ برڈز کی طرح خڑباں اڑ رہی تھی
..وشہ نے دبکھا
ب
بہاڑ کے کیارے ابک جھوتی سی بچی گہری کھاتی میں باؤں ل بکانے یٹھی تھوٹ تھوٹ کر
....رو رہی تھی
.تو برنسز ....رک خاؤ ...اس کے قرپب مت خاؤ ...راج نے وارن کیا
وشہ تھاگ کر آ کر بہرے داروں کے سا متے ہی راج سے بری طرح لنٹ گنی ...اور تھوٹ
.تھوٹ کر رونے لگی
وہ بچی سرارتی سی ہیسی ہیس کر فصا میں عاپب ہو گنی چیسے برنسز کو ڈرا کر خوب لطف
.اتھابا ہو
...وہیں باس موخود ابک بہرہ دار نے خوبخوار بظروں سے یہ شین دبکھا
...تھ بکارا
راج نے وشہ کو خود سے الگ کیا اور اس کی آبکھوں میں جھابکا ..وشہ کچھ خد بک شیٹ ھل
..خکی تھی
..خلد ہی وہاں موخود بلیک وچ اور ساخر نے بہرے داروں کو ا پتے نس میں کر لیا
..خانے لگا
یہ دبکھو میں نمھارے لتے ئیربز البا ...راج نے ہاتھ آگے بڑھابا تو ابک بہنی تھی جس بر
..ڈھیر ساری حیری شنپ ئیربز تھیں
مچ س
او راج اب میں ھی ان کا بیسٹ تو بلکل خاکل نٹ کی طرح ہے اسی لتے یہ بلیک
...ہیں ..وشہ آکساپیڈ ہوتی اور کافی ساری ئیربز کھا لیں
برنسز ....بہت مچنت کربا ہوں تم سے ...بہت اپ بظار کیا ہے ان بلوں کا ...اب ہمیشہ
من
...میرے ساتھ رہو گی ...میں یں بہاں سے ہت دور لے خاؤں گا
ب ھ
وشہ کو خکرانے سر اور آبکھوں کے سا متے گھومنی دپیا کے پیچ راج کی عچ نب بابیں بلکل
.....سمچھ میں بہیں آ رہی تھیں
Visit For More Novels : Page 296
pdfnovelsbank.blogspot.com
ازفلم واحبہ فاطمہ Pdf Novel Bank بلیک مرر ہیو آئیز
کچھ ہی بلوں میں وشہ سا متے والے کے بازوؤں میں جھول گنی تھی
...اس کے بازوؤں میں آنے ہی وشہ کا تھی لیاس سیاہ بڑ حکا تھا
وہ خاپیا تھا برنس میں اتھی اپنی طاقت بہیں کہ وہ بہاں کا پیا آساتی سے لگانے جس کا
...رسبہ بلیک وچ نے لوگوں کی بظروں سے اوجھل کر رکھا تھا
وہ باہر سے ابک جھوئیڑی دکھنی تھی ..مگر ابدر سے نے خد کسادہ ابک گھر پیا ہوا تھا ..جس
میں بلیک وچ کی اپبہاتی ڈراؤتی اور تھیابک کالے خادو کی حیزیں تھیں
...کچھ ہی دبر میں ہر کالی تھیابک حیز عاپب تھی اور اب وہ ابک اپبہاتی خوبصورت گھر تھا
...وشہ اتھ کر بیٹھ گنی...اور اب زرا ہوش و خواس وانس آنے تو ارد گرد کا بعور خابزہ لیا
...برنسز ہم بہاں گھومتے آنے تھے ...تم تھک گتیں اور رات ہو گئ تو ہمیں بہیں رکیا بڑا
..یہ کس کا گھر ہے..؟ راج ..؟ ....وشہ نے راج کو عور سے مسکرانے دبکھا
..برنسز تم شوال بہت کرتی ہو ...لیکن اب نس آرام کرو ..وہ اس کے قرپب بیٹھا
کل رات کے لتے ....مچھے پبہ بہیں کیا ہو گیا تھا خاالبکہ انساتی دپیا میں ،میں آپ کو م بع
بہیں کر باتی ..مگر بہاں جہاں آپ کو میری سب سے زبادہ ضرورت تھی میں نے م بع کر
دبا ...آپ خاہیں تو آج اپنی خواہش توری کر سکتے ہیں
...اپنی خلدی برنسز کو بانے کی خواہش توری ہو خانے گی شوخا بہیں تھا ..
راج بہیں ہو تم ...کوتی اور ہو ...خلدی تولو کون ہو؟ بہیں تو خال کر راکھ کا ڈھیر پیا دوں
...گی
....وشہ غراتی
..پٹھی باس بیٹ ھے شحص سے شچ خا پتے کے لتے ہوا میں ئیر خالبا خو کہ سیدھا نسانے بر لگا
Visit For More Novels : Page 304
pdfnovelsbank.blogspot.com
ازفلم واحبہ فاطمہ Pdf Novel Bank بلیک مرر ہیو آئیز
وہ خاپنی تھی
بہت اجھی طرح کہ راج اسے محل کے عالوہ کہیں لے کر خانے کی علطی بہیں کرے گا
انساتی دپیا میں قرپب آنے کا جھوٹ توال خو کہ سا متے واال بہیں خاپیا تھا اسی لتے
...نےوفوفوں کی طرح اغیراف کر گیا
ب
...سٹ اپ تو .......وہ غصے میں انساتوں کی طرح اسے گالی دے یٹھی
او تو میری برنسز کو راج کی شکل نشید بہیں اسی لتے مچھے اپنی اصل شکل میں دبکھیا خاہنی
..ہے ..آپ کی خواہش سر آبکھوں بر برنسز ..وہ کہیا اپنی اصل شکل میں وانس آبا
ن ب
وہ بہاں بک بہیچے گا تو پب ...برنسز ...یچ ھی گیا تو یں یں لے خا بانے گا ..یوبکہ
ک ہ ب ھ م ت ہ
حیردار آگے ابک لفظ تھی توال با کوتی بکواس کی نمھیں تو میں ..... .وشہ اس کی باتوں سے
غصے سے باگل ہو گنی ...اور اس کی خاپب ہاتھ لہرانے
..اس سے بہلے وشہ کے ہاتھوں سے بکلتے والی بحلی تھر ساخر بر گرتی
اس نے ا پتے ہاتھ سے اسارہ کیا ..بابخوں ابگلیوں میں سے بکلتے والی سیاہ رسیاں وشہ
...کے گرد اور کالپیوں سے لیتیں اور اسے پیڈ بر پیخ گتیں
آں .آں.آں ..برنسز کوشش تھی مت کربا .........برنسز ہو .......کوبین بہیں ....خو مچھ
.سے مقابلہ کر سکنی ہو ...تھول خاؤ اس راج کو نس میرے بارے میں شوخو
اس تھیابک اور مکروہ جہرے والے جن کو خود کی طرف بڑھتے دبکھ .............ا پتے مر
..خانے کی دعا کی
ت ٹیپٹ ب
...راج وانس آبا تو وشہ بڑے سے ھر بر ھی اس کا اپ بظار کر رہی ھی
...یہ دبکھو میں نمھارے لتے کیا البا ...راج نے ابک پیاال آگے بڑھابا
بہت نشید تھا ..ڈربگن لییڈ کے خادوتی جشمے کا شقاف باتی تھا خو کہ بہت لزبز ہوبا
...تھا...وشہ کی آبکھوں کی جمک راج سے جھنی با رہ سکی خو بہت عچ نب لگی اسے
....خلیں ..راج نے وشہ کی خاپب ہاتھ بڑھابا ..وشہ نے اپیا ہاتھ راج کے ہاتھ میں دبا
کچھ بہیں .برنس نس بہت زبادہ تھکاوٹ محسوس ہو رہی ہے ....میں آرام کربا خاہنی ہوں
...اوکے آؤ میں نمھیں کمرے بک جھوڑ دوں .....راج نے اسے بابہوں میں اتھابا
...فابحایہ سی مسکراہٹ لیوں بر رپیگی جسے وہ مکار خادوگرتی آساتی سے جھیا گنی
...راج اسے اپنی خوابگاہ میں البا .....اور نسیر بر لیا دبا
برنسز آرام کرو ...میں دربار میں ہو کر آبا ہوں لوگ اپ بظار کر رہے ہیں ..اپیا جیال رکھ یا
اوکے
پیچھے وہ اتھی ..اور تھیابک قہقہے لگانے لگی ...خلد ہی میں کوبین ین خاؤں گی اور مچھے کوتی
بہیں روک بانے گا .....تم تھی بہیں برنس ...وہ جیا جیا کر تولی
ہاں مگر مچھے ابک کام کربا ہوگا ..اتھی اپنی خلدی اسے قرپب بہیں آنے د پیا ..بہت
...خاالک ہے اسے سک با ہو خانے ...کہ میں اس کی برنسز بہیں ہوں
....حقارت سے کہنی وہ نسیر بر ڈھے گنی اور دماغ میں اگال البچہ عمل برپ نب د پتے لگی
Visit For More Novels : Page 315
pdfnovelsbank.blogspot.com
ازفلم واحبہ فاطمہ Pdf Novel Bank بلیک مرر ہیو آئیز
وہ کافی دبر دربار میں بیٹھا لوگوں کے مشیلے مسابل شییا رہا اور اتھیں خل کرنے کی
...کوشش کربا رہا
برنس خلد ہی بلیک وچ کا خانمہ کر دیں ..اس سے بہلے وہ کوتی پنی خال خلے
..لوگوں کے دلوں میں اپنی برنسز کو لے کر تھی ابک خوف تھا ابک دھڑکا
....وہ اپنی برنسز سے بہت مچنت کرنے تھے .....راج نے سرد سی آہ تھری
سب خا خکے تھے ..نس اس کے بہت خاص خدم بگار اس کے آس باس ت ھے .. ..اس
ھ کب
....نے بخت کے کراؤن سے سر بکا کر آ یں موبدیں
گرپیڈ فادر کو پبہ تھا کیا ہوا ہے ....کیا ہو حکا ہے ..محل میں کون بہروتی ہے...وشہ کدھر
ہے ...........مگر پیا بہیں سکتے تھے ....اپنی تھی طاقت بہیں تھی .اگر پیانے تو ا پتے
اصل کی طرف لوپیا بڑبا ہمیشہ کے لتے
اس وقت نمھارے اور ڈربگن لییڈ کے لتے سب سے زبادہ کیا ضروری ہے؟
برنسز کی حقاظت ...گرپیڈ فادر ....راج نے بعیر شوچے خواب دبا .........مگر آپ کیوں
توجھ رہے ہیں؟
بہیں توبہی ...خوسی ہوتی خان کر کہ نمھارے بزدبک سب سے زبادہ اہم حیز برنسز کی
حقاظت ہے...جس میں کٹھی کوباہی مت کربا ...کٹھی غقلت بہیں برپیا
ہمارے لوگوں کی بہت امیدیں وانسبہ ہیں تم سے ...توڑو گے تو بچھیاؤگے ......کٹھی خود
....کو معاف بہیں کر باؤ گے ...گرپیڈ فادر نے اداسی سے کہا
آپ ابک بات تھول گتے گرپیڈ فادر ..بہاں کے لوگوں سے زبادہ مچھے اس کی ضرورت
ہے ..اگر آپ اسے میری خود غرصی کہیں گے تو علط بہیں ہوگا ..میری مچنت اس کے
معا ملے میں بہت سدت نشید اور خود غرض ہے ....اسی لتے نے فکر ہو خابیں کہ میں
...اس بر ابک آبچ تھی بہیں آنے دوں گا
....کاش انسا ہی ہو .....گرپیڈ فادر نے کہا اور عاپب ہو گتے ..راج کو عچ نب لگا
.....وہ مسکرابا
...اور قرپب گیا .....پیڈ بر بیٹھ کر اس کے جہرے بر آنے بال پیچھے ہیانے
کب
....پٹم دراز ہو کر سکون سے آ یں موبد یں
ل ھ
..ادھر بلیک وچ خاگ رہی تھی مگر شوتی پنی رہی ..ساخر کا پ بعام بار بار مل رہا تھا
اس کا دل کیا خا کر سب سے بہلے ساخر کا خون تی خانے ..آخر اب کیا بکل بف تھی
.....اسے
اس نے شونے پتے دل میں داپت کحکحانے اور راج کے با تو شونے کا با خواب گاہ سے
.باہر خانے کا اپ بظار کرنے لگی
وہ نے بحاسا بڑتی ...وہیں فدم روک لو ساخر.....مچھے جھونے کی خرات تھی با کربا وریہ راج
...نمھیں خال کر راکھ کر دے گا ...وشہ دھاڑی
Visit For More Novels : Page 323
pdfnovelsbank.blogspot.com
ازفلم واحبہ فاطمہ Pdf Novel Bank بلیک مرر ہیو آئیز
بہت مچنت کربا ہوں تم سے برنسز ...بہلی بظر میں ہی عاشق ہو گیا تھا تم بر...اور تم
خاپنی ہو کہ حب ابک جن عاشق ہو خانے تو وہ آخری سانس بک پیچھا بہیں
.........جھوڑبا
..ین ..تو ...ساخر دور ہیو مچھ سے ..جھوبا مت ..آبکھوں میں آنسو لتے وہ خالتی
...ساخر نے اسے جھوبا خاہا .مگر تھر اس شفید سی بحلی نے اسے کنی قٹ دور اجھال دبا
وہ غصے سے باگل ہوبا ابک مرپبہ تھر اتھا اور برنسز بر جھکتے لگا مگر ابک بار تھر اجھل کر
..کنی قٹ دور اجھال دبا گیا
...وہ باگل ہو حکا تھا مگر برنسز کو جھو بہیں با رہا تھا
..اس کی دلدوز آواز بلیک فورنسٹ کا شییا حیرتی جہار شو تھیل رہی تھی
اب وشہ نے مزاجمت پید کر دی اور زرا سا کھسک کر بکتے بر پٹم دراز ہوتی اور نے خد
کب
..حقارت اور طیزیہ مشکان سے اس چی نث جن کو نے نسی سے جیگھاڑنے د نی رہی
ھ
...نمھاری خام جیالی ہے برنسز .....اس کا تھی توڑ بکال کر اتھی آبا ہوں نمھارے باس
اپ بظار کرو میرا
.....وہ کہیا تھشم کرنے والے ابداز میں باہر بکل آبا
...اس سے ساخر کو اور غضہ آبا ...اور اس کی تھیابک آبکھوں میں سے شعلے بکلتے لگے
ادھر بلیک وچ شوتی پنی رہی ..اس نے اپنی نمام طاقتیں اس روپ کو دھارنے میں
جھوبک دیں تھیں ...جنی کہ ڈربگن برنس اس کی خوشیو سے تھی بہیں بہحان سکیا تھا
کیوبکہ بلیک وچ نے اس بات کا تھی دھیان رکھا تھا کہ اس کی خوشیو تھی بلکل برنسز
چیسی ہو
نے بحاسا خوبکا اس وقت حب اسے ا پتے کاتوں میں کسی کے جیگھاڑنے کی آوازیں سیاتی
د یں
Visit For More Novels : Page 328
pdfnovelsbank.blogspot.com
ازفلم واحبہ فاطمہ Pdf Novel Bank بلیک مرر ہیو آئیز
بلیک وچ ...غصے سے باگل ہوتی تھ بکارتی اتھی ...اور مٹیر تھوبک کر زور سے ہوا میں
ہاتھ لہرابا
....کاال سا دھواں پیا جس میں ساخر کی غصیلی میخوس شکل دکھاتی دی
ی ج ک ہ ب س چ ب ک ب ھ من
یں ل ف کیا ہے آخر ی نث جن ..کون یں ہے ...یوں گھاڑ رہے ہو اگر برنس
......کو زرا سی تھی تھیک لگ گنی تو خال کر تھشم کر دوں گی
میں برنسز کو جھو بہیں با رہا ...اس کے قرپب بہیں خا با رہا اور تم کہنی ہو مچھے کیا بکل بف
....ہے
تھوڑی سی غقل اشبعمال کر لینی تھی گیدی شکل کے چی نث جن ...اپنی جن والی بدتو تو
دور کر لیتے وہ بہحان گنی ....نمھیں
Visit For More Novels : Page 330
pdfnovelsbank.blogspot.com
ازفلم واحبہ فاطمہ Pdf Novel Bank بلیک مرر ہیو آئیز
مگر بہلے تو میں اسے جھو با رہا تھا اب کیا ہوا؟ ساخر کا دل کیا بلیک وچ کی میخوس گردن
مروڑ دے
..بہلے وہ نمھیں راج سمچھ رہی تھی اور اس کی مرصی تھی کہ تم اس کے قرپب خلے گتے
وہ ڈربگن برنس کی پ یوی ہے اوبر سے انساتی رسم ہوتی ہے سادی کی .....جس سے ان .
..کا رسبہ اور مصیوط ہو گیا
...بلیک وچ غراتی
Visit For More Novels : Page 331
pdfnovelsbank.blogspot.com
ازفلم واحبہ فاطمہ Pdf Novel Bank بلیک مرر ہیو آئیز
....میری غقل یہ ماتم بعد میں کربا مچھے اس کا توڑ خا ہتے ..مچھے ہر خال میں برنسز خا ہتے
توڑ کچھ بہیں ہے شوانے اس کے کہ ڈربگن برنس مر خانے ...با وہ خود نمھیں اپنی مرصی
سے ا پتے قرپب آنے دے
...تم برنسز کی وجہ سے باگل ہو خکے ہو ...ا نسے کیسے مار ڈالوں
..تو مرو تھر کہیں خا کر ...مگر کوتی گڑبڑ مت کربا اب ...وہ غراتی
.....ہاتھ پیچے کیا ...دھواں ہوا میں بحلیل ہو گیا وہ جیکے سے آ کر تھر نسیر بر ل نٹ گنی
..جہاں برنسز خود کو ان رشیوں سے آزاد کرانے کی بگ و دو میں بری طرح محل رہی تھی
ب
..اسارہ کیا ...تو برنسز بر سے وہ رسیاں ہٹ گتیں ..وہ فورا اتھ کر یٹھی
..تم برا کر تھی بہیں سکتے ساخر ...میں ضرف راج کی ہوں ...وشہ نے طیزیہ کہا
..برنسز کوشش نے کار ہے میری مرصی کے بعیر یہ دروازہ بہیں کھلے گا
برنسز میں بہت مچنت کربا ہوں تم سے...وعدہ کربا ہوں راج سے زبادہ خوش رکھوں گا
ھ من
....یں ..میرے ساتھ رہو
پید کرو اپنی بکواس ساخر ...میں پیوی ہوں راج کی ...نمھیں اپنی سی بات سمچھ میں بہیں
آ رہی
بہیں رہو گی ہمیشہ میرے ساتھ ..راج کے مرنے کے بعد تو نمھیں میرا ہوبا ہوگا باں
ی م کھ
..ساخر نے وشہ کے ئیروں پیچے سے ز ین چی
ی
..ساخر بکواس پید کرو وریہ مبہ توچ لوں گی میں نمھارا
..برنسز تم مرو گی میرے ہاتھوں سے ...ساخر غرابا ..اور ہاتھ لہرا کر وشہ بر وار کیا
کب
..برنسز ......مچھے معاف کردو ...آ یں ھولو ...ساخر بڑپ کر برنسز بر جھکا
ک ھ
اگلی صیح بلیک وچ کی آبکھ کھلی تو راج سا متے بیٹھا اسے بعور دبکھ رہا تھا
میں بلکل تھیک ہوں برنس .....راج تھر خوبکا ....اور بعور اسے دبکھا
کیا ہوا ا نسے کیا دبکھ رہے ہیں برنس ...وہ بظریں جھکا کر ابک ادا سے تولی
کچھ خاص بہیں .......خلو باہر آج دن میں ہمارے لوگوں نے ہمارے لتے خاص دعوت
کا اہٹمام کیا ہے خو کہ ہمیں ابییڈ کرتی ہے
اوبہہ یہ لوگ ......کون مبہ لگانے اب اس باگل کی وجہ سے اتھیں سر بر شوار کربا
.....بڑے گا
...باہر آتی .تو دربار لگا ہوا تھا ...کافی سارے لوگ اکٹ ھے تھے
ت ٹیب
....وہ بخت بر راج کے ساتھ ھی ھی
.وہ بیٹھ باتی تھی کیوبکہ راج نے اسے ہاتھ تھام کر خود ا پتے باس پٹھابا تھا
.ابک خاص عالم سے اس نے دربار میں موخود وہ آ بنبہ ہیوا دبا تھا
برنسز تھک گنی ہو گی خلو محل کی ج ھت بر خلیں ...جہل فدمی تھی ہو خانے گی اور بازہ ہوا
.....سے قرنش تھی ہو خاؤ گی
تھیک ہے خلتے ہیں ...تم تو گتے برنس ...وہ مشکان شحانے اس کا ہاتھ تھامے سیڑھیاں
......خڑھتے لگی
.....وہ ہاتھ تھامے محل کی طوبل و غربض ج ھت بر جہل فدمی کر رہے تھے
ین ....میرا مظلب ہے ہاں وہ تھی باد آنے ہیں .مگر سب سے زبادہ اجھا آپ کے ساتھ
..رہیا لگیا ہے ...وہ بظریں گرا اتھا کر ابک ادا سے تولی
....رپیلی ...کہیں میری برنسز کو مچھ سے مچنت تو بہیں ہو گنی ...اگر انسا ہے تو اظہار کرو
راج گہری مشکان لتے توال
برنسز راج سے ہاتھ جھڑا کر تھوڑی دور ہوتی ...برنس وہ ..میں وافعی تم مچنت کرنے لگی
..ہوں ..وہ سرخ جہرہ لتے سرماتی سی تولی
ب من
...تھر تو آج میرے قرپب آنے بر یں کوتی اغیراض یں ہوبا خا تے برنسز
ہ ہ ھ
...اب یہ برنس کیا تول رہا ہے ..سابد انساتی زبان ہے ..مگر مچھے تو سمچھ بہیں آ رہی(
اب کیا کروں
ھ ج
)بلیک وچ دل میں شخت ھیاتی
چی
برنس ...
.راج ابک دم سے عاپب ہو گیا ...وہ گ ھیراتی اور ادھر ادھر دبکھتے لگی
...مگر تھا گتے ہونے ابک خوڑے جیاتی شیتے سے بری طرح بکراتی
...وہ لڑکھڑاتی
..وہ ا پتے قرپب تھی کہ راج کی گرم سانشیں اسے ا پتے جہرے بر محسوس ہو رہی تھیں
.....وہ گ ھیراتی
اور محل کر دور ہوتی ...برنس یہ کیا کر رہے ہو ...وہ خوابگاہ میں خلتے ہیں ..وہ بگاہیں
جھکانے سرما کر تولی
افف یہ انساتی زبان ..وہ دل میں بلمالتی ...دوتوں ہاتھ میری خاپب بڑھا رہا ہے اس کا(
)...مظلب مچھے ا پتے باس بال رہا ہے ..تو خلو بلیک وچ کوبین بیتے کا وقت آن بہیحا ہے
..بلیک وچ نے ا پتے دوتوں ہاتھ اس کے ہاتھوں میں تھمانے ..وہ گہرا سا مسکرابا
مگر اخابک
راج کے بابرات بدلے ت ھے ...غصے کی اپبہا سے آبکھوں اور تورے جشم سے شعلے سے
کوبدے
راج نے اس کی کالپیوں کو جھیکے سے مروڑ کر جیحا دبا ..اس کی دلدوز جیخیں فصا میں بلید
ہوبیں
من
میں یہ اپنی برنسز کے ساتھ بہیں بلیک وچ کے ساتھ کر رہا ہوں ....تو بچ ...یں کیا لگا
ھ
میں نے نمھیں بہحابا بہیں ...سروع دن سے بہحان گیا تھا ..کیوبکہ سب سے بہلے تو میری
برنسز مچھے برنس بہیں راج کہہ کر بالتی ہے ..دوسری اور سب سے اہم بات نمھیں
جھونے بر ہمارا ڈربگن بییو بہیں جمکیا..بیسری وہ رگ رگ میں نسی ہے اس ڈربگن برنس
...کے تو تم نے کیسے شوچ لیا اسے بہیں بہحاتوں گا
جھوڑو مچھے .برنس ......وریہ برنسز اپنی خان سے ہاتھ دھو بیٹ ھے گی ....میرے ق بصے میں
......ہے وہ ...وہ اپنی مکروہ شکل میں وانس آ کر خالتی
بہیں ڈھوبڈ باؤ گے برنس میں انسا ہونے بہیں دوں گی ..مرے گی وہ نمھاری ماں کی
...طرح ..وہ خالتی
...راج سدبد طیش میں ڈربگن میں بدل گیا اور اس بر آگ اگلی
...اس کا مکروہ جہرہ جھلس کر مزبد تھدا اور تھیابک ہو حکا تھا
اس سے بہلے کہ راج اسے خال کر راکھ کا ڈھیر پیابا وہ تھاگی ...اور آخری خرنے کے طور بر
....خود بر سیاہ راکھ جھاڑ لی
راج غصے سے مزبد دھاڑا .....کیوبکہ وہ بچ بکلی تھی ..وہ کیگ بہیں تھا شو اسے بہیں
روک بابا تھا
اگر ہوبا تو آج بلیک وچ کا بچ کر بکلیا باممکن تھا پب تو وہ راکھ تھی اس کے کام با آتی اور
...وہ اس کی گردن میں تھیدا ڈال کر اسے روک لییا
...وہ توبہی تھشم کر د پتے والے ابداز میں بلیک فورنسٹ کی خاپب اڑا
کوتی بات بہیں برنس میں نمھیں بہیں جھو سکیا یہ میرے خادوتی رسیاں تو نمھیں جھو
سکنی ہیں باں
Visit For More Novels : Page 357
pdfnovelsbank.blogspot.com
ازفلم واحبہ فاطمہ Pdf Novel Bank بلیک مرر ہیو آئیز
اس نے ہاتھ سے اسارہ کیا تو اس کے ہاتھ سے بکلتے والی سیاہ رسیاں وشہ کے گرد لیتیں
اور اسے ال کر نسیر بر لیا دبا
ب
....وہ کشمساتی اور آ کھیں کھولیں
ٹیب
...راج کو خود بر جھکے دبکھ کر فورا اتھ کر ھی
مگر تھر ما تھے بر بل بڑے ...نمھیں لگیا ہے ساخر تم مچھے نےوفوف پیا سکتے ہو؟
ھ ج
بلیز برنسز مان خاؤ ...آخر اس میں انسا کیا ہے خو مچھ میں بہیں .....وہ یچھالبا
میں راج سے بہت مچنت کرتی ہوں ....ساخر ..اس کا ابدازہ مچھے اب ہوا .....عادی ہو
خکی ہوں اس کی ....اس کے بعیر ابک بل تھی بہیں رہ سکنی اور
مرو گی میرے ہاتھوں برنسز ...اتھی خو جھ بکا دبا وہ کیا کم تھا کہ تھر سروع ہو گتیں ...ساخر
تھ بکارا
س ن
میں تو شچ ہی پیا رہی تھی ..اب اگر یں کروا لگا تو یں کیا کر نی ہوں ...وہ ا مییان
ط ک م ھ م
...اتھی وہ اتھ کر دبکھیا کہ باہر فصا میں ابک غصیلے ڈربگن کی دلدوز دھاڑ سیاتی دی
راج بلیک فورنسٹ بہیحا تھا ...اس کے مبہ سے بکلتے والی آگ بلیک فورنسٹ کو خال کر
راکھ کا ڈھیر پیا رہی تھی
...وشہ کا دل زور سے دھڑکا ...راج ...مبہ سے شسکی بکلی ..وہ بری طرح محلی
.....اب جھوئیڑی کے باہر بلکل قرپب ڈربگن کی دھاڑیں سیاتی دے رہی تھیں
..برنسز میری بہیں ہوبیں تو نمھیں اس کی تھی بہیں ہونے دوں گا
ساخر جھوڑ دو مچھے ...اس وقت وشہ کے دل میں خود سے زبادہ راج اور ا پتے لوگوں کی فکر
...تھی کہ اسے کچھ ہو گیا تو راج اور اس کے لوگوں کا کیا پتے گا
ساخر نے قرپب آ کر وشہ بر وار کربا خاہا ....مگر اس سے بہلے جھوئیڑی کی ج ھت تھاڑ کر
..ڈربگن نے اسے مبہ میں دتوچ کر اوبر کھیی حا تھا
...ہر شو آگ تھی ..راج کا غیاب اور غضہ تورے ج بگل کو خال کر راکھ کا ڈھیر پیا رہا تھا
جس کے سا متے اب ساخر زمین بر بڑا بڑپ رہا تھا اور وہ اس کے گرد غصے سے گول گول
....خکر کاٹ رہا تھا
...مگر اس کے بڑ پتے وخود میں سے آگ کے شعلے بلید ہونے اور وہ مکروہ قہقہے لگانے لگا
....نے وفوف برنس اسے آگ سے خالنے کی کوشش کر رہے ہو خو خود آگ سے پیا ہے
...بہیں خال باؤ گے
خال بہیں سکیا جٹم تو کر سکیا ہوں باں .....راج نے داپت بیسے
من
کچھ بہیں بگاڑ باؤ گے میرا ..بلکہ اجھا ہوا بہاں مرنے آ گتے یں مار کر برنس میری ہو
ھ
...خانے گی
....راج نے فصا میں ہاتھ بلید کیا تو اس کے ہاتھ میں طلشماتی بلوار آتی
برنسز کو اتھا کر بہلے ہی دردباک موت کو آواز دے خکے ہو اور اب تو نمھیں وہ موت ملے گی
.کہ مرنے کے بعد تھی جیخو گے
.....وشہ اس م بظر کی باب بہیں ال باتی تھی اسی لتے زمین توس ہو خکی تھی
راج نے ساخر کے بکڑے خابحا اجھالے تھے ..مگر اس کا غضہ کسی طور کم بہیں ہو با رہا
....تھا
..مگر حب زمین بر گرے وشہ کے نے ہوش وخود بر بظر بڑی تو وشہ کی خاپب آبا
....راج اسے بابہوں میں اتھانے محل میں داخل ہوا تھا
..وہ ا پتے لوگوں کے جہرے بر برنسز کو لے کر صاف گ ھیراہٹ اور خوف دبکھ سکیا تھا
گ ھیرانے کی بات بہیں ہے ..آپ لوگ فکر مت کریں برنسز بلکل تھیک ہے اور محفوظ
..تھی
..بہت سے بچے ہاتھوں میں تھولوں کے گلدستے لتے اپنی برنسز کی طرف بڑھے تھے
..برنسز کو آرام کی ضرورت ہے میں برنسز کو خوابگاہ میں جھوڑ کر آبا ہوں
....برمی سے اسے نسیر بر لیابا....خدم بگاروں کو خکم دبا گیا کہ وبد کو بالبا خانے
کیگ ....برنسز بلکل تھیک ہیں ...کالے خادو کا وار ہوا ہے ان بر جس سے یہ کمزور بڑ
...گنی ہیں ..مگر تھیک ہیں
...ہوش میں آنے ہی یہ ان کو بال دبچتے گا ..یہ طاقت محسوس کریں گی
وبد نے معاپبہ کے بعد یہ پیابا ہے کہ برنسز بلکل تھیک ہیں ..اسی لتے آپ لوگ آرام
...کریں....اور نے فکر ہو خابیں ..میں برنسز اور آپ لوگوں کو کچھ بہیں ہونے دوں گا
خ مطم
...لوگ ین ہو کر وانس لے گتے
مچھے تم بر باز ہے برنس ...میں تھی بہت ڈر گیا تھا برنسز کو لے کر ...لیکن تم نے
بہت سمچھداری سے کام لیا
....آپ نے مچھے بہلے کیوں بہیں پیابا گرپیڈ فادر ...راج نے سکوہ کیا
لیکن تم نے اپیا ہر قرض بخوتی پٹھابا میں بہت خوش ہوں تم سے برنس
انساتوں میں رہ کر اتھی اس سے یہ توفع مت رکھو برنس کہ وہ ڈربگن لییڈ کی کوبین چینی
مصیوط ہو ....آہسبہ آہسبہ شیٹھل خانے گی
کوتی بات بہیں ...اس کی طاقتیں جٹم ہو خکی ہیں ..اتھی وہ خلد ہی کچھ بہیں کر بانے
گی ..تم برنسز کی طرف توجہ دو ....اسے نمھاری ضرورت ہے ...اس کی صخت کا جیال
...رکھو
ھ کب
...جی گرپیڈ فادر .....اس نے آ یں جھکا کر کہا
.راج آ کر کھڑکی میں کھڑا ہوا ...اور آج کی ساری کار گزاری شوجتے لگا
وہ وانس آبا تو سک تو اسے اسی وقت ہو گیا تھا .مگر برنسز کی سالمنی کی وجہ سے خاموش رہا
اور اس بلیک وچ کا وخود ا پتے آس باس برداست کربا رہا
....اس وقت میں اس نے ا پتے عم و غصے بر کس طرح فاتو بابا یہ تو وہی خاپیا تھا
...برنسز نے بری طرح کمفربر مٹ ھیوں میں خکڑا ہوا تھا اور نے ہوسی میں کچھ بڑبڑا رہی تھی
...راج تھاگ کر اس کے قرپب آبا اور باس بیٹھ کر عور سے برنسز کو دبکھا
..برنسز ڈرو بہیں ..میں نمھارے باس ہوں ...بہت قرپب ...کوتی بہیں آنے گا
مگر راج کو ا پتے بہت قرپب دبکھ کر محسوس کر کے وشہ اس سے بری طرح لینی اور
.....تھوٹ تھوٹ کر رونے لگی
راج نے نمشکل اس کے رونے کے دوران اسے وہ کاڑھا بالبا خو وبد دے کر گیا تھا..مگر
...وشہ کا خوف کسی طور کم بہیں ہو با رہا تھا
...کب سے رونے خا رہی تھی ..اور اب راج کا ضبط آزما رہی تھی
اشسسش ..ادھر میری طرف دبکھو برنسز ...راج نے اس کا جہرہ ہاتھوں کے پیالوں میں
.تھرا
میں کٹھی نمہیں خود سے دور بہیں خانے دوں گا ...تم ضرف میری ہو ...کوتی نمھیں
.......بفصان بہیں بہیحا بانے گا ..آتی برامس
پ من
مار دبا ہے اسے میں نے ...یں ھو کر گشیاجی کی اس نے جس کا جمیازہ ا نی خان
ج ھ
...دے کر تھگییا بڑا اسے ..میرے عالوہ کوتی بہیں جھو سکیا نمھیں
...خود اس بر خاوی ہوا...راج اسے کھونے کے ڈر سے اس وقت بلکل باگل ہو حکا تھا
..تورے جہرے اور گردن بر راج کے لب شفر کر رہے تھے
راج اس کے نے خد قرپب تھا ...اور اس کے اور ا پتے پیچ خابل ہونے نمام بردے گرا
...حکا تھا
..کیا ہوا برنسز .....ڈر لگ رہا ہے ..دھٹمی تھاری گھمٹیر آواز میں راج نے توجھا
...کر سکیا
م
...راج کمل طور بر اس بر فابض ہو حکا تھا
ملگچے ابدھیرے میں نس ان کے بییو روسن تھے ..راج نے ا پتے سلگتے لب اسکے بییو بر
...ر ک ھے
...کچھ ہی دبر میں وشہ کو ا پتے جشم سے خان بکلنی محسوس ہوتی
...راج کے گولڈن کراؤن سے بکلتے والی روسنی تورے ڈربگن لییڈ میں تھیلی ہوتی تھی
..اس جشن میں ابک براسرار سا توڑھا ہاتھوں میں جھڑی لتے گھوم رہا تھا
..خو مسکرا مسکرا کر ا پتے لوگوں سے تھولوں کے گلدستے اور بحابف وصول کر رہی تھی
خاص سبہ ساالر اور سیاہیوں کو خکم دے دبا گیا تھا ...بلیک وچ کے تھکانے میں گھس کر
.....جملے کی پیاری کا
ا پتے میں وہ توڑھا وشہ کے باس آبا......آبکھوں میں عچ نب سی جمک اور بر اسرارپ نت
ب
...تھی اسی لتے وہ اپنی آ کھیں کسی سے مالنے میں برہیز ہی برت رہا تھا
بہیں کوبین ...کچھ بہیں خا ہتے ....مگر میری خواہش ہے کہ خلد نمھارے ہاں برنسز پ یدا
......ہو
کوبین ہو تم اب ......کوتی تھی بفصان بہیں بہیحا سکیا نمھیں ....اپیا ج یال رکھ سکنی
.ہو .....راج دھٹمے سے اسے سمچھا کہ روایہ ہوا
وہ بلیک فورنسٹ کے بار کالے بہاڑوں میں میں پنی ابک خگہ تھی جہاں راج ڈربگن پیا اڑ
رہا تھا
..کالے سانے سے پنی آشینی حیزوں کو اور طاقیوں کو ڈھوبڈ ڈھوبڈ کر جٹم کر دبا گیا تھا
.....بلیک وچ کی راخدھاتی جٹم کر کے راج کامیاب محل میں لوٹ آبا تھا
..وہ خواب گاہ میں داخل ہوا تو وشہ آرام کر رہی تھی
..راج تھک گنی میں تو ....اس نے برا سا مبہ پیابا تو وہ ہیس بڑا
تو خکم کریں کوبین کہ آپ کی تھکاوٹ کس طرح اباری خانے...یہ عالم خاضر
ہے ..........راج معنی حیز سا توال
..وشہ نے اس کے شیتے میں مبہ جھیا کر چیسے خود کو اسی سے جھیا لیا
کب
.....اور اسے شیتے بر لیا کر سکون سے آ یں موبد یں
ل ھ
وہ لنی تھنی خالت میں بلیک فورنسٹ سے اور بلیک ماؤپتین سے تھاگ کر کالے بابال
...میں آتی تھی
نمام طاقتیں خا خکی تھیں ..اب شوانے اس کے باس بہاں آنے کے اور کوتی خارہ
..بہیں تھا
..اور مچیلف خاتوروں اور چیسے انساتی کھوبڑباں خابحا بکھری ہوتی تھیں
....گ ھپ ابدھیرا کوے ..کالے سانے وہ م بظر اپبہاتی تھیابک اور بر اسرار تھا
معاف کردو ...میرے تھاتی سامر .....میری مدد کرو ...میری طاقتیں خلی گتیں ہیں
دفعہ ہو خاؤ بلیک وچ ...بہلے تو معمولی علطی بر مچھے محل سے بکال دبا ...اب کیا لیتے آتی
ہو بہاں
دبکھو میرے تھاتی ...نمھیں ڈربگن لییڈ کا بخت اور کوبین مل سکیا ہے اور مچھے اب کچھ
...بہیں خا ہیتے شوانے بدلے کے ...برنس راج کو دردباک موت خاہنی ہوں میں
ہا ہا ہا ہا ہا ...اور مچھے تو چیسے پبہ ہی بہیں کہ وہ برنس اب کیگ ین حکا ہے ..اسے ہرابا
مشکل ہے اور وہ کوبین کیگ کی ہو خکی ہے میرے کسی کام کی بہیں ....میں تو ک یا کوتی
...اس کی طرف دبکھ تھی بہیں سکیا
وہاں جشن کا سماں ہے ..کوتی بہیں بہحانے گا ...مچھے صوربحال معلوم کرتی ہے
مکار اور خاالک تو وہ تھی ہی سامر کو خان توجھ کر محل تھیج رہی تھی کہ ساخر کی طرح سامر
...تھی کوبین کو د بکھے اور باگل ہو خانے
بہیں میں بہیں خاؤں گا.....مچھے کوتی دلحشنی بہیں تم میں با نمھارے بدلے میں ...اب
..دفعہ ہو خاؤ بہاں سے
..حب وہ باز بہیں آتی ...اور زبادہ گڑگڑانے لگی تو سامر اکیا سا گیا
...کیا مصی نت ہے ....دکھابا ہوں ....تھر اپنی میخوس شکل لے کر بہاں سے دفعہ ہو خابا
بلیک وچ جسد و طیش میں خوبخوار بظروں سے راج اور وشہ کو گھور رہی تھی
....تھر اخابک بظر سامر بر بڑی ...جس کی بظر نس ابک مرکز بر آ کر چیسے جم سی گنی تھی
اجھا تھاتی میں نے دبکھ لیا اب میں خلنی ہوں اپیا خود ہی کوتی پیدونست کر لوں گی ..وہ
..خان کر تولنی خانےگی
....تھر وہ توڑھے کے تھیس میں محل آبا تھا ..اور کوبین کو دبکھیا رہا
کاش تم میری ہوبیں کوبین ...مگر کوتی بات بہیں میں ا پتے خادو سے کونسا کٹھی توڑھا
ہوں گا با کٹھی مروں گا
نمھارے ہان پیدا ہونے والی برنسز وہ میری ہوگی ...ضرف اور ضرف میری ہمیشہ ہمیشہ
...کیلتے
....پب اس نے کہا تھا کہ میری خواہش ہے کہ نمھارے ہاں برنسز پیدا ہو
وہ سب خگہ ا پتے لوگوں میں گھوم تھر کر دبکھ خکے تھے
م طم
ت ت
...سب خوش اور ین ھے
کب
...راج میں تھک گنی ....اس نے آ یں تییا یں
ب پ ھ
..اب وہ اسے اسی خگہ البا تھا جہاں وہ دتو شوبا ہوا تھا
...وشہ گ ھیراتی
..انس اوکے شوپ نٹ ہارٹ ...یہ اب ہمارا عالم ہے ..وہی کرے گا خو ہم کہیں گے
..کیوبکہ اسے حگابا ہے میں نے اور یہ ضرف نمھارے خالنے کی آواز سے ا تھے گا
رپیلی میں بہیں ماپنی ....بہلے آپ خالبیں با اتھا تو تھر میں خالوں گی ....وشہ تھیلی اور
..کیدھے جھیک کر تولی
وشہ کو لگا اس کے کان ت ھٹ خابیں گے ..دوتوں ہاتھ کاتوں بر رکھ لتے مگر وہ دتو نس
...سے مس با ہوا
..کیگ راج ....اور آپ کو انسا کیوں لگیا ہے کہ میں انسا کروں گی ..وہ اتھالتی
ا نسے ..راج نے اخابک اسے اپنی خاپب کھییحا ...اس کے لیوں کو ا پتے لیوں کی قید میں
..لیا
..ہاتھوں نے کیدھوں بر گشیاجی کی اور قراک پیچے کھشکاتی ..وشہ بری طرح محلی
کچھ ہی دبر میں وشہ کے طوطے اڑ خکے تھے ....راج نے اسے آزاد کر کے اسے الیا گھمابا
..اور اس کی بیٹھ ا پتے شیتے سے لگاتی
راج جھوڑیں مچھے بہت برے ہیں آپ ......ا نسے ...بہاں ..کوتی محافظ آ خانے گا ...وشہ
ھ ج
خ ھ چی
..راج کی گشیاجیوں سے پیگ آ کر ال کر التی
ی پ
مگر اب وہ اس کی دوتوں کالپیاں ابک ہاتھ سے ھے بابدھ کر دوسرا ہاتھ اس کے پ نٹ
چ
...وہ بہت زور سے خالتی ......پٹھی فصا میں چیسے زلزلہ سا آبا
ڈربگن لییڈ کی حقاظت کرو ...ہر طرف بظر رکھو ....کوتی کالی طاقت بہاں داخل یہ ہو بانے
خو خادوتی بالکی لتے خاضر ہو گتے ...وہ جھیکے سے راج کو د بکھے بعیر بالکی میں شوار ہو
..گنی ...اور محل خانے کا خکم دبا
ممہم
...م کچھ تو کربا بڑے گا
ب
..وہ وہیں تھے ..کچھ عورتوں کے پیچ یٹھی ..ان سے بابیں کر رہی تھی
...مگر وہ البعلق سی پنی رہی ..راج خاپیا تھا یہ کسے بل کیسے بکا لتے ہیں
....کیوں ماتی الرڈ ...ہم قربان خابیں اپ کے کیوں اداس ہیں آپ ....وزراء تولے
کیوبکہ آپ کی کوبین باراض ہے مچھ سے ...وہ اطمییان سے توال ...وشہ کا جہرہ حفت سے
..سرخ ہوا
افففف راج کیتے بدنمیز ہیں ....دل کیا باس بیٹ ھے کیگ کے شیتے یہ مکے برسا دے
آج خو یہ کیگ بدنمیزتوں بر ابر آبا تھا کچھ بعید بہیں تھی کہ پیا تھی د پیا کہ وہ کیوں باراض
..ہے
یہ تو مچھے تھی بہیں پبہ ...کیوبکہ میں نے تو انسا کچھ بہیں کیا جس سے کوبین باراض ہو
گتیں ...وہ خود بر معصوم نت طاری کرنے توال
وشہ نے دل میں داپت کحکحانے ....اور وہ خو پ نٹ بر اتھی تھی سرخ نسان تھا..خو کہ
دکھا تھی بہیں سکنی تھی ...با پیا سکنی تھی اور خو اسے اپیا سیابا...وہ الگ
..راااااااج
Visit For More Novels : Page 415
pdfnovelsbank.blogspot.com
ازفلم واحبہ فاطمہ Pdf Novel Bank بلیک مرر ہیو آئیز
...دھٹمے لہچے میں غراتی
...وہ دھٹمی سی مشکان لتے توبہی مسکین سی شکل پیانے بیٹھا رہا
کوبین مان خابیں باں ...باراض مت ہوں ہمارے کیگ سے ..عوام تھی اسی کی
..تھی .....وشہ نے حیڑے تھییچے
ی ع ق
میں باراض بہیں ہوں ...آپ کے ک گ کو لط می ہوتی ہے ...آرام کربا خا نی ہوں..وہ
ہ ہ
...اور اب سدبد غصے میں کھڑکی کے باس کھڑی باہر دبکھ رہی تھی
..ا پتے میں ہی پیچھے محصوص آہٹ سیاتی دی...وہ توں ین گنی چیسے کچھ سیا ہی بہیں
ھ ج
.راج لیو می ...وہ یچھیال کر تولی ...اور وہ بازوؤں کا گ ھیرا توڑبا خاہا
بلیز وش مچھ سے بات کرو ..نمھاری یہ باراصگی میری خان لے لے گی ....وہ تھی اب
...سیچیدہ ہو حکا تھا
کیا شچ میں وش ....بلیز آتم شوری ..میں تو مزاق کر رہا تھا ..راج بڑبا ..اجھا مچھے دکھاؤ زبادہ
..بکل بف ہوتی تو میں وبد کو بالبا ہوں
..بہیں راج ...انس اوکے میں آرام کروں گی ...وشہ نے بالیا خاہا ..مگر سا متے راج تھا
راج خانے دیں با ..وہ محلی ..مگر راج سیچیدہ تھا ..اسارہ کیا تو اس کی کمر سے لیاس اوبر
..سرک گیا تھا
دابیں بہلو میں پیال بڑبا نسان ....راج جی تھر کر سرم یدہ ہوا ..آتم شوری وش ....میرا
....مفصد نمھیں ہرٹ کربا بہیں تھا ..مچھے بہیں پبہ تھا نمھیں اپیا لگے گا
..راج نے اسے شیتے میں تھییحا ...وشہ کو لگا اس کی ہڈباں ہی کڑک خابیں گی
اس کا گیگ اس کے لتے اپیا سدت نشید کیوں تھا ..یہ تو وہ تھی بہیں خان باتی تھی آج
.بک
...مگر اکیر راج کی مچنت کے آگے اسے پنی مچنت تو کہیں دکھاتی بہیں د پنی تھی
راج تھر سے ہوش کھونے لگا تھا .وشہ کے بازو نسیر سے لگانے ...وشہ گ ھیراتی
...راج .....مم ..میں آرام کروں گی ...راج کی سدبیں لیانے لیوں سے بڈھال وہ ابکنی تولی
مگر میں نے خو بکل بف دی ہے اپنی کوبین کو اس کا ازالہ کروں گا ..تھاری لہچے میں وہ
..اس کے کاتوں میں توال ..اور تھر اس کے لیوں بر جھکیا خال گیا
وشہ کو ابدازہ ہو گیا آج تھر اسے ساری رات ا پتے گیگ کا باگل ین جھیلیا ہے شو خاموسی
...سے ا پتے وخود کو راج کے سیرد کر دبا
..بلیک وچ نے چین ہوتی ....کیا ہوا تھاتی ...کچھ مچھے تھی تو پیاؤ
...بہت کچھ ...بہت کچھ کر سکتے ہیں..میرے باس ابک م بصویہ ہے
...میال ...وہ کیسے تھاتی زرا بفصیل سے پیاؤ ....بلیک وچ نے نے چینی سے کہا
سب سے بہلے تو عمل کر کے نمھاری طاقتیں بحال کرواؤں گا ....ہمیں طاقیور بییا بڑے
....گا
برنس سے ہارنے کے بعد لگیا ہے نمھاری غقل تھی خل گنی ہے بلیک وچ ...سامر
....تھ بکارا
دبکھو اتھی وہ دوتوں کیگ اور کوبین ہیں ..اگر ہم نے جملے کی کوشش کی تو نےدردی سے
.قیل کر د پتے خابیں گے
...مگر ہمیں ان کو قیل بہیں کربا ..اس سے تھی بڑا درد د پیا ہے ان کو
وہ کیسے میرے تھاتی ..تم بہت ا ج ھے ہو ...بلیک وچ اب دلحشنی سے اس کی بابیں سن
.....رہی تھی اور وافعی اس نے تو اس سب کے بارے میں شوخا ہی بہیں تھا
ہم ان کا بچہ خو تھی ہوا وہ اتھا النے گے ..ہم اپنی طاقیوں سے کٹھی توڑھے بہیں ہونے
والے ..برنس ہوا تو نمھارا اور اگر برنسز ہوتی تو وہ میری ......اور اس طرح ان کا بخت تھی
س
وہ تھی ہمارا ....ھیں بات
مچ
بہلے تھی تو میں نے انسا ہی کیا تھا اس کی ماں کو پب قیل کیا تھا حب یہ برنس پیدا ہوا
.....تھا
بلیک وچ میری خواہش ہے کہ کوبین کے ہاں برنسز پ یدا ہو...کوتی انسا خادو بہیں خو کیا
...خونے اور میری خواہش توری ہو خانے ......سامر بلکل باگل ہو حکا تھا
...بہیں انسا کوتی خادو بہیں سامر .....اب تو نس اپ بظار ہی کیا خا سکیا ہے
Visit For More Novels : Page 427
pdfnovelsbank.blogspot.com
ازفلم واحبہ فاطمہ Pdf Novel Bank بلیک مرر ہیو آئیز
...اوہ ...خلو آؤ میں ا پتے عمل سے نمھاری طاقتیں بحال کربا سروع کربا ہوں
..بلیک وچ اس کی گیدی بدتو دار اور کالی خگہ سامر کے سا متے آلنی بالنی مارے بیٹھ گنی
....اگلی صیح وشہ کی آبکھ کھلی تو راج کی بابہوں میں اس کے مصیوط حصار میں قید تھی
..راج میں نے خواب میں دبکھا کہ اظہر ڈبڈ کی طی بعت خراج ہے مچھے ان سے ملیا ہے
آپ مچھے لے کر خلیں باں
خو آرڈر میری کوبین کا .....وہ دھٹمے سے توال مگر ماریہ کا شوچ کر ما تھے بر بل آۂے
اور تھر راج نے اسے پیابا کہ ان کی شکلوں میں بہروپ دھار کر کیسے اس کے عالم
..واسیگین میں رہتے ہونے آظہر جمی اور ماریہ سے مسلسل بچ میں ہیں
اسی لتے اس کی کوبین کو اتھیں اب تھی اپنی حف بفت اور اصل نت پیانے کی ضرورت
..بہیں ہے
..اور بہت بڑا عاشق تھی ہوں ..وہ کہہ کر دوبارہ اس بر جھکتے لگا
...وشہ توکھالتی
راج نے نے ساحبہ قہقہہ لگابا ...یہ اجھی بات ہے کوبین ...بعنی مچھ سے ج ھپ کر مچھ
میں ہی پیاہ لییا ...وااااہ
کچھ دبر بک خلتے ہیں ...جمی کو واسیگین سے فون کروا دوں کے ہم لوگ آ رہے ہیں ..تھر
خلتے ہیں
وشہ نے راج کی بات پیچ میں ہی اخکی ....آپ کچھ بہیں کریں گے راج ..وہ اپنی ..
عادت سے مچیور ہیں ...بلیز
کوشش کروں گا وش اسے برداست کرنے کی مگر وعدہ بہیں .......اب اگر
..ا پتے قرپب وہ کیوٹ سے مبہ پیاتی تھر اسے باگل کر گنی
تو کوتی اپیا پیارا اور جشین ہی کیوں لگیا ہے کہ پیدہ باگل ہو خانے ...راج نے گھمٹیر آواز
.......میں کہتے ما تھے بر برخدت سا لمس جھوڑا
ھ ج
.راج خلیں پیار تھی ہوبا ہے ..وشہ نے اسے ھوڑ کر ہوش دالنے کی کوشش کی
چی
..الن میں ماریہ ..اظہر اور جمی بڑی نے صیری سے ان کا اپ بظار کر رہے تھے
...ڈبڈ ....سن گالسز ابارنے وشہ بہلے اظہر سے لینی تھی ..راج جمی سے بعلگیر ہوا
سارے ابدر الؤبج میں داخل ہونے ..وشہ بر بظر بہیں تھہر رہی تھی راج کی مچنت نے
...چیسے اسے ابک الگ ہی الوہی روپ بحسا تھا
وہ ہیشنی مسکراتی جہکنی بلیل لگ رہی تھی ..جمی اور اظہر نے فخریہ اور جیاتی سی بظر ماریہ
..کو دبکھا کہ چیسے کہیا خا ہتے ہوں
....ماریہ کربد کربد کر اس سے وہاں کی اور راج کے بارے میں توجھنی رہی
وشہ راج کے غصے کو اجھی طرح خاپنی تھی شو بہلو بدلنی رہی تھر پیگ آ کر اظہر کی طرف
..مدد طلب بظروں سے دبکھا
آخر اظہر نے ہی توکا ...ماریہ وانس برابلم ود تو...کھابا کھانے دو وشہ کو ..بعد میں بابیں کر
...لییا
آخر سب سے بہلے جمی اور راج ہی ا تھے...راج نے ابک پتیبہی بگاہ وش بر ڈالی اور روم
..میں خال گیا
وشہ تم خوش تو ہو باں ...وہ نمھیں خوش تو رکھیا ہے ..کوتی بکل بف
مما میں بلکل تھیک ہوں ...راج بہت مچنت کرنے ہیں مچھ سے ابک شوتی تھی جٹ ھتے
..بہیں د پتے ..میں کیسے نسلی دالؤں آپ کو کہ میں بہت بہت خوش ہوں
..مما میں تھک گنی ہوں ...آرام کربا خاہنی ہوں ...وشہ اتھتے تولی
آج مما کے باس ل نٹ خاؤ ....ماریہ نے اس کا ہاتھ تھاما ...وہ شخت ک بفیوز ہوتی ..راج کا
غضہ با ماں کا پیار
ادھر راج بہت نے چینی اور نے صیری سے اپ بظار کر رہا تھا اور اب تو غضہ تھی شوا
ب
.ئیزے بر ہیچتے لگا تھا
ہوا میں بحلیل ہوا ...اور ماریہ کے روم میں بہیچ گیا ..کوبین کو ماریہ کے بازوؤں میں شوبا
دبکھ کر اس کی آبکھوں میں اور جشم میں شعلے سے تھڑکے
وشہ کی آبکھ ابک سلگتے سے لمس کے کمر اور بابگوں بر محسوس ہونے سے کھلی تھی
ب
وشہ کے طوطے اڑے روہانسی سی آ کھیں کھول کر تولی
تو اور کیا کروں وش..راج نے اس پیچے ابار کر اسے تھام کر ا پتے سا متے کیا .مچھے خانے
....کیوں اس عورت بر
اجھا تم قرپب آؤ تو اسے خانے دوں گا ..راج البرواتی سے اس کی کمر کے گرد بازو جمابل
..کرنے توال
..ہاں وہ تو میں ہوں ..مگر کوبین خاپنی ہو باں میرا غضہ کیسے ابربا ہے ...خاپنی ہو باں
......راج
کیا توجھ رہی تھی ماریہ...؟ راج نے دھٹمے سے اس کے بالوں میں ابگلیاں ت ھیرنے
..توجھا
توجھ رہیں تھیں میں خوش ہوں کہ بہیں..آپ مچھے خوش رکھتے ہیں کہ بہیں ..کوتی
بکل بف تو بہیں د پتے...؟
تھر؟
..آہاں ...شچ میں ...راج کروٹ بدل کر اس بر خاوی ہوا ...وشہ توکھالتی
..تو ...راج میں نے انسا بہیں توال ..جسٹ مزاق کر رہی تھی
بہیں اب صیح شچ میں تول د پیا ...کیوبکہ آج شچ مچ برنسان ہونے والی ہو ....یہ کہہ کر
..راج اس کی گردن بر جھکا
...راج نے اس کی پ یوتی تون بر ا پتے لب ر ک ھے ...وشہ کی پیک تون میں سرسراہٹ ہوتی
..حب درنس کی ساپیڈ زپ خودبخود کھلنی محسوس ہوتی
...وشہ محلی اور روکیا خاہا مگر کالپیاں راج کی بر سدت گرقت میں تھیں
ب
..ماریہ اظہر کے ساتھ یٹھی تھی
ادھر روم میں وشہ کی عچ نب ہی ک بف نت ہو رہی تھی ...بہت توجھل ..گری گری سی
Visit For More Novels : Page 449
pdfnovelsbank.blogspot.com
ازفلم واحبہ فاطمہ Pdf Novel Bank بلیک مرر ہیو آئیز
...نمشکل قرنش ہوتی
.....مگر بییل بک آتی ہوتی پیورا کر زمین بر گری اور نے ہوش ہو گنی
راج شخت گ ھیرابا ...ڈاکیر کو بالبا گیا تو ڈاکیر نے کیگ کو دپیا کی سب سے بڑی خوسی کی حیر
...سیاتی
....بعنی ڈربگن لییڈ کا اگال بخت نشین دپیا بر آنے واال تھا
..اظہر جمی راج نے بحاسا خوش تھے ...وشہ پیڈ بر پٹم دراز بلش کتے خا رہی تھی
جیکہ یہ سن کر ماریہ کے جہرے کے زاونے بگڑے تھے ..ربگ میں تھیگ ڈالے بعیر رہ
..بہیں باتی
یہ کیا طربقہ ہے راج ..تم یہ کہہ کر وشہ کو لے کر گتے تھے کہ اتھی اس بر کوتی زمہ داری
بہیں ڈالو گے ...اتھی اس کی عمر ہی کیا تھی ...اتھارہ ..اتھی تو اسے اپنی بڑھاتی توری
کربا تھی اور تم نے اس بر اپنی بڑی زمہ داری ڈال دی
راج کے ما تھے بر بل آنے ...آخر آپ کی برابلم کیا ہے خو مچھے خوش بہیں دبکھ سکنی آپ
کوتی بہیں ہے میرا دپیا بر اس لتے اپنی قٹملی پیابا خاہیا ہوں ...حب میری وابف کو ..
......کوتی اوبچیکشن بہیں تو آپ کون ہوتی ہیں اوبچیکشن کرنے والی
اتھو وش ..ہم اتھی اور اسی وقت وانس خا رہے ہیں ..اور اب جسے ملیا ہوگا وہ واسیگین
.آنے گا ہم براؤن شیون پیلس اب بہیں آنے والے
ماریہ خو امید کر رہی تھی وشہ راج کے خالف تولے گی ..خاموسی سے اتھی اور راج کا ہاتھ
...تھام لیا
...میرے کہتے کا یہ مظلب ہر گز بہیں تھا بییا ..میں تو نس کہہ رہی تھی یہ کم عمر ہے
..ابک ماں ہوں باں ....نس اسی لتے فکر مید ہو گنی
اور تھر ان کے الکھ منت سماحت کرنے کے بعد راج نے اظہر اور جمی سے کہا کہ اب وہ
...مزبد برداست بہیں کر سکیا .وہ تھی اس کو سمچھ گتے اور اتھیں خانے دبا
بعد میں اظہر نے ماریہ کی خوب کالس لی خو کہ اب نسوے بہا رہی تھی اور بچھیا رہی
.....تھی
..وہ ڈربگن لییڈ لونے اور بچے کے آنے کا اعالن ساہی دربار میں کر دبا
راج نے کٹھی ابک سیکیڈ کے لتے تھی اس سے البرواہی بہیں برتی تھی
اب تھی راج اسے بازوؤں میں تھرے خوابگاہ میں پٹم دراز تھا
میں تھیک ہوں راج ....فکر مت کریں ..اتھی وقت ہے ..... .وہ اس کے شیتے یہ سر
ب
..ر ک ھے آ کھیں موبدے ل نٹ گنی
ممیا سے تھرتور اس کا تھرا تھرا وخود اور الوہی روپ ..راج نے اس کے بالوں میں برمی
.سے ابگلیاں ت ھیریں
اتھی تو کچھ بہیں ..مگر پیدانش کے بعد بہت بری سزا ملے گی ...راج نے اس کا جہرہ
...ہاتھوں کے پیالوں میں تھر کر ا پتے سا متے اور قرپب کیا
ت ٹیب ب
..شچ میں ...اور وہ کیا؟ وشہ آج اسے ج ھیڑنے بر لی ھی ھی
وہ دوتوں کالی بابال میں آگ کے آ متے سا متے بیٹ ھے ابک دوسرے کو معنی حیز بگاہوں سے
..دبکھ رہے تھے
اتھی تو اپ بظار کربا ہی ہوگا ..اپ بظار ،اپ بظار اور نس اپ بظار
میانے دو اتھی اتھیں خوسیاں یہ شوچ کر کے ان بر کٹھی کوتی آبچ بہیں آنے گی..ان کا
.کوتی دسمن بہیں
بہیں وہ تھڑکا ...برنسز ہوگی دبکھ لییا ..اپنی ماں سے تھی زبادہ خوبصورت .....شیٹم کے
فظرے کی طرح .....جمکنی ....گالب کے تھول کی طرح بازک
...ان کی سلطنت کے نمام لوگ باہر جمع ت ھے ...اور خوش حیری کے می بظر تھے
کوبین کی طی بعت بہت بگڑ خکی تھی....پیدانش کا وقت بہت قرپب تھا
..راج خوابگاہ میں موخود تھا جہاں وہ پٹم خان بڈھال سی پٹم دراز تھی
...وبد نے کاڑھے کا پیالہ راج کی خاپب بڑھابا..یہ اتھیں بال دیں ...آساتی ہوگی
اسے بکتے کے سہارے سے پٹم دراز کیا ..پ یلی زرد بڑتی وہ راج کی طرف تھیگی بلکوں سے
..دبکھ رہی تھی
راج نے بظر خراتی ..کیوبکہ اس معا ملے میں وہ نےخد نےنس تھا
...خو تھی بکل بف اور درد جھیلیا تھا کوبین کو اپنی خان بر جھیلیا تھا
اسے بیتے ہی ابک دلخراش جیخ وشہ کے مبہ سے بلید ہوتی ..اور وہ بری طرح بڑ پتے
...لگی
..کافی دبر بعد ابک کٹیز مسکراتی باہر آتی ...اور جھک کر تولی
....میار ہو کیگ برنسز پیدا ہوتی ہیں....کوبین تھی بلکل تھیک ہیں
باہر لوگوں میں جشن کا اعالن کر دبا خانے ..کہ برنسز پیدا ہوتی ہیں ..اور کوبین تھی بلکل
تھیک ہیں
...کچھ دبر بعد ہی اسے ابدر آنے کو توال گیا ...وہ نے چین سا خوابگاہ میں آبا
آپ کو تھی کیگ راج ....برمی سے تولی اپنی دبر میں ہی دابا نے سرخ مچملی کیڑے میں
...لییا ابک خابدی چیسا پٹھا شوبا وخود راج کی خاپب بڑھابا
راج نے ہاتھ آگے بڑھانے اور اس وخود کو گود میں تھرا ...وشہ اور راج نے اکٹ ھے اپنی
..برنسز کو دبکھا اور مبہوت رہ گتے
یہ بلکل تم بر گنی ہے کوبین ..راج نے برمی سے اپنی جھوتی برنسز کو لیوں سے جھوا خو
....مچمل اور گالب کی پیکھڑتوں سے تھی زبادہ برم تھی
ب
یہ مچھ سے تھی زبادہ پیاری ہے کیگ ...ا پتے جملے کی صیح کر لیں ..وہ مسکرا کر تولی کیوبکہ
...بہی شچ تھا
..وہ دوتوں اپنی برنسز کو اتھانے مرر کے سا متے سر جھکانے کھڑے تھے
..گرپیڈ فادر یہ برنسز ...راج نے وہ گل گوتھیا سا وخود آگے کیا ..خو اب خاگ رہی تھی
ھ کب
...سبہری بال سبہری بڑی آ یں
گرپیڈ فادر میں نے اسے بہت ڈھوبڈا ......مگر وہ بہیں ملی مچھے لگیا ہے طاقتیں خانے
..کے بعد وہ مر ک ھپ گنی ہو گی
..مگر راج اور وشہ کے جہروں بر آج عچ نب سی کشمکش اور فکروں کے سانے تھے
...کیا بات ہے کیگ برنسان کیوں ہو ..کوبین تھی الچھی ہوتی ہے
نمھیں سن کر حیرت ہوگی کیگ ...مگر یہ خان لو کہ ڈربگن لییڈ کا اگال بخت نشین ابک آدم
...زاد ہوگا...کیوبکہ ڈربگن لییڈ کے لتے فدرت نے آگے کچھ اور ہی شوچ رکھا ہے
....تھیک ہے گرپیڈ فادر ...تم بہت خوش ہیں اپنی برنسز کے لتے
..وہ دوتوں فدم فدم خلتے بہلی مرپبہ برنسز کو لے کر عوام کے سا متے ساہی دربار میں آنے
Visit For More Novels : Page 474
pdfnovelsbank.blogspot.com
ازفلم واحبہ فاطمہ Pdf Novel Bank بلیک مرر ہیو آئیز
....اور اب بخت بر بیٹ ھے تھے ..وشہ کی گود میں اس کی پٹھی بری تھی
..پٹھی اس کو وہی توڑھا بظر آبا جس نے اسے برنسز کی پ یدانش کی دعا دی تھی
...بابا نمھاری دعا توری ہو گنی دبکھو برنسز ہی آتی ہے ..وشہ نے مسکرا کر کہا
جیکہ وہ توڑھا کوبین کی گود میں نس اس نے بحاسا خوبصورت پٹھی سی خان کو د بکھے خا رہا
....تھا ..خو مان کے دو پتے کو ہاتھ میں لتے ہونے تھی
سالمت رہے ہماری برنسز ہمیشہ ..اس نے ہماری بر زور دبا ..کوبین اگر اخازت ہو تو کیا
.میں اسے گود میں لے سکیا ہوں .....توڑھا بابا سر جھکانے ہی توال
میں دوبارہ آؤں گا کوبین ...اور برنسز کو تھر ضرور لوں گا اپنی گود میں ...تھر تو برنسز تھی
....بہیں رو بابیں گی
بخت بر بیٹ ھے کیگ اور کوبین گود میں اپنی برنسز کو لتے نے بحاسا خوش تھے
جٹم سد