Professional Documents
Culture Documents
com
BLUE BLOOD
"نلٹز تم ھیں مجھ بر رحم ک یوں نہیں آ نا خدا کا واسطہ ہے مج ھے خانے دو تم ھیں خدا سے ب ھی ڈر
نہیں لگ تا ک تا دنکھو میں ہابھ جوڑتی ہوں مج ھے خانے دو؟“
ن ن
رو رو کر اب تو آ ک ھیں ب ھی ب ھک خکی ب ھیں سرخ آ ک ھیں التجا کر رہی ب ھیں رحم کی ب ھتک
ب
مانگ رہی ب ھیں وہ لڑکی اس دتو قامت انسان کے ئٹروں میں ییھی گڑگڑا رہی ب ھی مگر اگال
Classic Urdu Material | by Ann Ibraheem -1-
Blue Blood
Do not copy or distribute without permission of the author
For more Novels please visit our website
www.classicurdumaterial.com
www.colorofbooks.com
انسان ب ھا خدا ب ھوڑی ب ھا جو رحم کر د یتا انساتوں نے کہاں رحم س تک ھا ہے انساتوں نے تو
صرف تکل یف د یتا س تک ھا ہے۔
”لڑکی یتج ھے ہٹ اور چپ کر کے ی تار ہو خا میں دونارہ یہ ڈرامہ یہ دنکھوں یہ ڈرامے کسی اور
کو دنک ھاٸیں شام میں تج ھے وہ لوگ لینے آ رہے ہیں ا حھے سے ی تار ہو خا“
لڑکی کو نالوں سے نکڑ کر یتج ھے دھک تال اور آرڈر دے کر ناہر خال گ تا۔
……………
ناجی ل تکن س نیں تو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ آسمہ ناجی کو سمج ھا سمج ھا کر ب ھک خکی ب ھی ل تکن انک
آخری کوشیش ب ھر کر رہی ب ھی۔۔۔۔۔۔
”ک تا شیوں سیمل۔۔۔۔۔تم ھاری کہاتی سن سن کر میں نک خکی ہوں۔اس کہاتی میں ذرا
برابر صداقت نہیں ہے۔ وہ مہوش ہمیں توری دی تا کے شا منے ذل تل کر گٸ اور تم ہو
ضیط کے مارے آسمہ کا چہرہ سرخ ہو رہا ب ھا اور ہونا ب ھی کیسے نہیں مہوش نے ب ھی تو ان
کو کسی کے شا منے منہ دنک ھانے کے قانل نہیں ح ھوڑا ب ھا۔
ن
سیمل اب ھی سوجوں میں گم ب ھی چب اخد ب ھاگ تاہوا آنا ”ماما خلدی خلیں د ک ھں نانا کو ک تا ہوا
ً
ہے“ یہ چٹر ب ھی نا دم ھاکہ آسمہ ب ھاگتی ہوتی انا کے کمرے میں توتجھی۔ اناکو فورا ہسی تال
لے کرخانا بڑا۔
Classic Urdu Material | by Ann Ibraheem -3-
Blue Blood
Do not copy or distribute without permission of the author
For more Novels please visit our website
www.classicurdumaterial.com
www.colorofbooks.com
………..
”نہت نہت م تارک ہو مٹرے شٹر ایتی بڑی کام تاتی بر“
آفس میں ائٹر ہونے ہی گالنڈر کو سر کی طرف سے کام تاب کارواتی بر م تارک ناد ملی ب ھی۔
Human traffickingکا انک خاص اتج نٹ ب ھا جو ان دتوں ISIگالنڈر ناکس تان
کے خالف کام کر رہا ب ھا
”سر اب ھی م تارک نہیں دیں میں انک دفعہ یہ مشن تورا کر لوں ب ھر م تارک ناد وصول کروں
گا اب ھی تو صرف انک گروپ ہابھ آنا ہے ان کا تورا ی نٹ ورک ناکس تان میں کام کر رہا ہے“
گالنڈر اور اس کی ییم نے خالنہ ہی انک گروہ جو 15لڑک تاں اور 5چتے اغواہ کر کے
ناکس تان سے دبٸ لے کر خا رہے بھے عین موفع بر گرق تار کر ل تا ب ھا اور تچوں اور لڑک یوں
گالنڈر آفس کی ک ھڑکی سے ناہر دنک ھنے ہوۓ کجھ سوچ کر توال
”تو ب ھتک ہے دوبٸ خانے کی ی تاری کرو نہاں کا کام ہم شیی ھال لیں گے یہ کام
تم ھارے ذمے ہے اور مج ھے تقین ہے تم نہت ا حھے سے کر لو گے“
فرقان صاچب گالنڈر کے ک تدھے کو ب ھپ ب ھتا کر ناہر کی خایب خل دنے اب ھیں انک اہم
م نی تگ میں خانا ب ھا۔
………..
”اب ھیں ہارٹ ای تک ہوا ہے ان کا ابرنشن خاری ہے ہم توری کوشش کر رہے ہیں آپ
دعا کریں اب ھیں آپ کی دعاوں کی سخت صرورت ہے“
”ارشل یہ ک تاہو گ تا ہے انا ب ھتک ہو خاٸین گے یہ؟؟؟؟ ہللا خانے کس کی تظر لگ
گٸ ہمارے گ ھر کو۔۔۔۔۔۔
مہوش میں تمہیں کیھی معاف نہیں کروں گی نہلے تم نے مٹری ماں کومجھ سے ح ھی تا اور
اب انا کو ب ھی“
آسمہ ارشل کے گود میں سر رکھ کر ب ھوٹ ب ھوٹ کر رونے لگیں اور مہوش کو کوس تا ب ھی یہ
ب ھولیں آخر جو یہ سب ہو رہا ب ھا اس کی ذمےدار جو وہی ب ھی۔
”آسمہ نس کرو کجھ نہیں ہو گا خاجو کو تم دعا کرو خلو اب ھو تماز بڑھو اور ہللا سے دعا کرو“
………..
آسمہ اور مہوش دوتوں نہ نیں ب ھیں مگر نہ یوں واال شلوک کیھی نہیں رہا ب ھا۔ اما مہوش کے
ی تدہ ہونے ہی اس دی تا سے خل نسیں۔ توں مہوش نہلے دن ہی آسمہ کے ہاب ھوں میں
ن ی ک ل مج یی ک س
ہ
آگٸ آسمہ ماں کی موت کا ذمےدار اس ھی لی کو ھنے گی اور اسے ھی یوں واال
ی تار نہیں دنا۔
اس سب کا بیتجہ یہ تکال کہ مہوش نہت خاموش طی نت کی مالک یتی اور اداسی اور ڈر اس
کی سخصنت کا خاصہ رہی۔
مہوش دس شال کی ب ھی چب آسمہ کی شادی ارشل سے ہوتی۔اب مہوش گ ھر میں انا کے
شابھ رہتی انا کا خ تال رک ھتی اور نس تونہی زندگی گزر رہی ب ھی۔ انک سیمل ب ھی جو اس کی
سب سے اح ھی دوست ب ھی اس کی ب ھیھو کی بیتی اس کی ہم راز۔
سیمل کسی ب ھی طرح چف یقت نک نہتجتا خاہتی ب ھی اس کے لنے اسے ناق یوں کو ب ھی یہ
تقین دالنا ب ھا کہ مہوش کسی مشکل میں ہے وہ جود توں گ ھر ح ھوڑ کر نہیں ب ھاگ شکتی۔
”سیمل میں کجھ نہیں خای تا نلٹز خلی خاو نہاں سے“
صاٸم آج بین دن تعد کمرے سے ناہر تکال ب ھا چہاں ناہر ہی اسے سیمل مل گٸ
ب ھی۔ وہ اس سب کے نارے میں سوچ سوچ کر ب ھک چکا ب ھا اس لنے سیمل کو وہاں
سے خانے کا کہہ دنا وریہ عام خاالت میں وہ سیمل سے کیھی توں نات یہ کرنا۔
…………
”اب ھی نک یہ رونے دھونے کا بروگرام خیم نہیں ہوا ئٹرا خد ہے ی تا نہیں لڑک یوں کو انک
دفعہ میں نات سمجھ ک یوں نہیں آتی۔ خل ابھ اب“
وہی سخص ب ھر سے کمرے میں آنا ب ھا اس دفعہ اس دتو قامت سخص کے شابھ انک اور
لڑکی ب ھی ب ھی جس کا چہرہ م تک اپ میں ح ھتا ہوا ب ھا نا شاند اس نے ا نیے چہرے کی
کالک کو م تک اپ سے ح ھتانا ہوا ب ھا۔
”بی تا اسے خلدی ی تار کر اور ناہر خال میں لے آ اس کے خرندار ای یظار کر رہے ہیں اح ھی
خاصی رقم ملے گی ہمیں اگر یہ نس تد آ گٸ اب ھیں تو۔“
وہ سخص چفارت سے اس لڑکی کی خایب دنکھ رہا ب ھا حیسے وہ اس کی کوتی زرخرند عالم
ہو۔بی تا سر ہال کر اس کے خایب بڑھ گٸ
”یہ والے کٹڑے نہ تا کر النا اسے“ اس سخص نے وارڈروب سے انک نلتک ی نٹ کا شل یو
لیس جوڑا تکال کر بی تا کی طرف بڑھانا اور ناہر خال گ تا۔
…………
ارشالن صاچب اب کافی خد نک ب ھتک ہو خکے بھے ل تکن نلکل چپ ہو گنے بھے۔ صدمہ
ب ھی تو نہت گہرا ب ھا۔
”انا خلیں گ ھر خلنے ہیں۔آپ اب سے مٹرے شابھ رہیں گے۔ ہم۔اک ھنے رہیں گے“
Classic Urdu Material | by Ann Ibraheem - 11 -
Blue Blood
Do not copy or distribute without permission of the author
For more Novels please visit our website
www.classicurdumaterial.com
www.colorofbooks.com
آسمہ رتورنس ہابھ میں نکڑے انا سے تولی۔ارشالن صاچب خاموسی سے نس شینے رہے وہ
کرنے ب ھی ک تا جس نے ای تی عادت ڈال دی ب ھی وہ ا نیے آرام سے خاتی تو نہیں ب ھی مگر
عادت ڈا لنے والی ا نیے آرام سے خلی گٸ ب ھی۔ آسمہ اور مہوش دوتوں ارشالن صاچب کی
ہی ی نی تاں ب ھیں مگر اب ھیں جو انسنت مہوش سے ب ھی وہ آسمہ سے کیھی نہیں ہو شکی
ب ھی۔
………..
انک جوش سکل شا سخص خال میں بیی ھاای یظار کر رہا ب ھا چب وہ دتوقامت سخص اس لڑکی کو
لے کر خال میں داخل ہوا اور اس لڑکے کو ایتی طرف م یوجہ کرنے ہوۓ توال
قان ِل ق یول سی صورت کی لڑکی ہلکے سے م تک اپ میں سر بر دو ینہ ا حھے سے شنٹ کنے
ن
سر ح ھکاۓ اس کے شا منے ک ھڑی ب ھی۔ سرخ آ ک ھیں اس کے رات ب ھر رونے کا صاف
ی تا رہی ب ھیں مگر وہاں فرق کسے بڑھ تا ب ھا۔۔
Classic Urdu Material | by Ann Ibraheem - 12 -
Blue Blood
Do not copy or distribute without permission of the author
For more Novels please visit our website
www.classicurdumaterial.com
www.colorofbooks.com
انک ئٹزار تظر اس لڑکی بر ڈا لنے ہوۓ اشکےمالک سے اس کا نام توح ھا حیسے وہ اس لڑکی کو
کجھ سمج ھتا ہی نہیں ہے
……….
کسی کے ہاب ھوں کی بیش محسوس ہونے بر مہوش کی آنکھ کھلی ب ھی۔ کوتی اس کے نہت
فریب ب ھا وہ کجھ تول ب ھی رہا ب ھا مگر ک تا وہ کجھ سن نہیں نا رہی ب ھی نا سمجھ نہیں نا رہی
ب ھی۔ وہ کون ب ھا؟وہ نہاں کیسے آتی؟ اسے توکہیں اور ہونا خا ہنے ب ھا کجھ سمجھ نہیں آ رہا ب ھا
ن ن
انہی الج ھ یوں میں دونارہ آ ک ھیں ی تد ہو گٸیں ب ھیں وہی آ ک ھیں جوکسی کو ب ھی نہکانے
کے لنے کافی ب ھیں مگر کون خای تا ب ھا اب ھی ک تا ک تا دنک ھتا ب ھا ان آنکھوں نے کس کس دکھ
بر آنسو نہانے بھے اب ھوں نے
….
Classic Urdu Material | by Ann Ibraheem - 14 -
Blue Blood
Do not copy or distribute without permission of the author
For more Novels please visit our website
www.classicurdumaterial.com
www.colorofbooks.com
آج کا دن ب ھا چب ب ھوب ھو نے صاٸم کے کہنے بر ارشالن صاچب سے مہوش کا ہابھ
ا نیےصاٸم کے لنے ماتگا ب ھا ارشالن صاچب کی ب ھی دلی جواہش ب ھی وہ خلد از خلد مہوش
کی شادی کر د یتا خا ہنے بھےاور صاٸم ب ھی اب ھیں نہت عزبز ب ھا ل تکن وہ مہوش کی
رصام تدگی کے تغٹر ہاں نہیں کرنا خا ہنے بھے۔ مہوش سے توح ھنے کے تعد اب ھوں نے ر سنے
کے لنے ہاں کر دی ب ھی مگر مہوش نے انا سے ایتی بڑھاتی خیم ہونے نک کا وقت ماتگا
ب ھا۔
صاٸم جوسی سےب ھولے یہ سما رہا ب ھا۔ تچین سے اس نے مہوش کو ہی تو خاہا ب ھا اور اب
وہ کجھ عرصے میں ہمیشہ کے لنے اشکی ہونے والی ب ھی۔ مہوش نے کیھی اس کے
شا منے نس تدندگی کا اظہار تو نہیں ک تا ب ھا مگر وہ اس کی آنکھوں میں ا نیے لنے ی تا ر دنکھ چکا
ب ھا۔
م
وہ دوتوں انک دوسرے کو نس تد کرنے بھے اور ایتی کہاتی کمل کرنے لگے بھے۔۔۔۔۔۔
…………
مہوش ہوش میں آنے کے تعد کجھ دبر تو سمجھ ہی یہ شکی اسے چہاں نک ناد ب ھا وہ ا نیے
کمرے میں ب ھی وہ دلہن کے کٹڑوں میں نلکل کسی برنس تان سے ابری کوتی بری لگ رہی
ب ھی جس کی آنک ھوں میں آنے والی زندگی کے لنے کٸ سہانے جواب موی یوں کی طرح
حمک رہے بھے اور ا نیے سہزادے کے ای یظار میں بیی ھے اسے ای تا کمرہ کوتی حیشن ب ھولوں
سے ب ھرا ناغ لگ رہا ب ھا چہاں رنگ برنگی بی تل تاں اسے م تارک تاد دے رہی ب ھیں۔
اس کے تعد وہ نےہوش ہو خکی ب ھی۔جو اگلی نات اسےدھ تدلی دھ تدلی ناد ب ھی وہ یہ کہ
کجھ لوگ بیی ھے ہوۓ بھے وہ اسی دلہن کے ل تاس میں مل یوس ونسی ہی جسین لگ رہی ب ھی
مگر آنکھوں میں وہ موتی(جواب) کہیں نہیں بھے۔ کوتی اس کے نہت فریب ب ھا۔ وہاں
کوتی اس سے سوال ب ھی توحھ رہا ب ھا اس نے ہاں میں جواب دنا اب ھی کے کہنے بر کہیں
دستخط ب ھی کنے۔سب لوگ اس سخص کو جسکی ناہوں میں مہوش ب ھی م تارک تاد دے رہے
بھے مگر م تارک کس چٹز کی۔۔۔۔۔۔۔۔
مہوش سب ناد آنے بر ب ھوٹ ب ھوٹ کر رونے لگی ب ھی یہ کجھ ہی وقت میں ک تا ہو گ تا ب ھا
اس نے تو ا ینے سہزادے کے ناس خانا ب ھا ل تکن یہ ک تا ہوا بری کو کسی دتو نے ق تد کر ل تا
ب ھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وہ سب کو سوچ سوچ کر رو رہی ب ھی ل تکن اسے تقین ب ھا اس کاسہزادہ اسے ڈھونڈنا ہوا اس
دتو کےعار نک صرور نہتچ خاۓ گا اور اسے اس ق تد سے آزاد کروا لے گا۔
Classic Urdu Material | by Ann Ibraheem - 18 -
Blue Blood
Do not copy or distribute without permission of the author
For more Novels please visit our website
www.classicurdumaterial.com
www.colorofbooks.com
…………..
یہ فشط کیسی لگی مج ھے صرور ی تا نیے گا۔۔۔ یہ مٹرا نہال ناول ہے اور میں اسے توسٹ کرنے
سے ہجکجا ب ھی رہی ب ھی۔۔۔ ام تد ہے آپ کو اح ھا لگے گا یہ۔۔۔ ایتی راے سے صرور آ گاہ
کتجنے گا۔
اس کی انکھوں میں انسا ک تا ب ھا دکھ اداسی شکوہ ک تا ب ھا اس کی تظروں میں ۔۔
کمرے میں اندھٹرا کنے وہ صوفے نے لی نے انکھوں بر ہابھ ر کھے وہ کسی گہری سوچ میں گم
ب ھا ۔۔۔۔
وہ اخانک سے ابھ کر بیی ھا ب ھا انکھوں کو اس انداز میں دنانا حیسے انک ھوں کو ارام د نیے کی
کوشیش کر رہا ہو ۔۔۔
Classic Urdu Material | by Ann Ibraheem - 20 -
Blue Blood
Do not copy or distribute without permission of the author
For more Novels please visit our website
www.classicurdumaterial.com
www.colorofbooks.com
تو توسف عمر آخر تم ک یوں ناگلوں کی طرح انک انسی لڑکی کے نارے میں سوچ رہے ہو
جسے تم خا نیے ب ھی نہیں نالوں میں ہابھ ب ھٹرے اب وہ شا منے بی تل نے موجود ایتی گ ھڑی
اور خای تاں اب ھا کے ناہر خال گ تا
(وصی شاہ)
...................
ای تہاتی مہذب طر تقے سے کہا گ تا ب ھا اور گاڑی سے ابرنے کا اشارہ دنا
”آپ کو مٹرا نام کیسے ی تا؟ میں نے تو اب ھی نک نہیں ی تانا“ اینہ ایتی خگہ چٹران رہ گٸ
ب ھی یہ کون سخص ب ھا جو اسے خای تا ب ھا۔
”آپ قل خال اندر خاٸیں یہ سوال جواب ب ھر ہونے رہیں گے اب ھی میں خلدی میں
ہوں“
انان اب ھی اس سے زنادہ نات کرنے کے موڈ میں نہیں ب ھا۔ اینہ خاموسی سے گاڑی کا
دروازہ ک ھول کر ابر گٸ۔ انان ب ھی شابھ ہی ابرا ب ھا۔
”ناے دا وے مج ھے انان کہنے ہیں اور اندر خا کر یہ کٹڑے الزمی حیتج کر لی تا تم ھارا وارڈروب
شنٹ ہے“ یہ کہہ کر انان رکا نہیں گاڑی الک کی اور جوک تدار کو خ تد ہدانات دے کر ناہر
خال گ تا اور اینہ ین ی تہا اس اتجان خگہ بر ک ھڑی رہ گٸ۔
...................
وہ خلد ازخلد وہاں سے خلے خانا خاہتی ب ھی وہ ایتی شادی میں دونارہ خانا خاہتی ب ھی اسے ی تا
ب ھا سب اب ھی ب ھی اس کا ای یظار کر رہے ہوں گے دروازہ الک ب ھا اس لنے وہ اب ناگلوں
کی طرح دروازہ تجا رہی ب ھی کوتی تو وہاں ہو گا جو اس کی آواز سنے گا کوتی تواس بری کی مدد
کو آۓ گا۔۔۔۔۔۔۔۔
وہ لڑکی ای تہاتی میی ھے لہچے میں سوپ والی برے بی تل بررک ھنے ہوۓ تولی
ل تکن مہوش تو وہاں ب ھی ہی نہیں دروازہ کھلنے ہی مہوش نے کمرے کے دروازے سے
مین دروازے نک کا سفر تجلی کی سی ئٹزی سے نار ک تا ل تکن وہ ب ھی الک ب ھا انک دفع ب ھر
بری کی ام تد توتی ب ھی۔۔۔۔۔۔۔اب ھی تو خانے کیتی ام تدیں تویتی ب ھیں شاند وہ بری گن
ب ھی یہ شکے۔۔۔۔۔۔
برس ا نسے تول رہی ب ھی حیسے مہوش کی فسمت بر رشک کر رہی ہو
”ک تا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مہننہ۔۔۔۔۔مہننہ کیسے گزر شک تا ہے؟؟؟؟ نہیں مہننہ نہیں گزر
شک تا۔۔۔۔۔۔مٹری تو شادی ب ھی۔۔۔۔یہ یہ ک تا ہو گ تا ہے“
جو سب ہو رہا ب ھا یہ مہوش کی سمجھ سے ناہر ب ھا بری کو دتو کی ق تد میں مہننہ گزر گ تا اور
اس کا سہزادہ اب ھی نک نہیں آنا ب ھا۔۔۔۔۔۔۔خانے بری کو اور کی تا ای یظار کرنا ب ھا؟؟؟
خانے یہ ای یظار خیم ب ھی ہونا ب ھا نا نہیں۔۔۔۔۔۔
وہیں ک ھڑے ک ھڑے بری دونارہ ییم نےہوش ہو خکی ب ھی ل تکن نےہوش ہونے سے نہلے
بری نے دنک ھا ب ھا کوتی نہت خلدی میں اس کے ناس آنا ب ھا اور نےہوش ہونے سے نہلے
ن
بری ب ھر سے دتو کی ناہوں میں ب ھی بری کی ا ک ھیں دھ تدال رہی ب ھیں بری دتو کو دنکھ نہیں نا
رہی ب ھی کوتی مذاہمت ب ھی نہیں کرنا رہی ب ھی دتو بری کو اب ھا کر ی تڈ بر لی تا رہا ب ھا بری کو
دوا نال رہا ب ھا اس کے تعد ک تا ہوا بری دنکھ نہیں شکتی ب ھی۔۔۔۔۔
دتو کی برتوں سی دسمتی نہت براتی ب ھی ل تکن صروری تو نہیں ہر دتو بری کا صرف دسمن ہی
ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔
..............
برس ڈرے سہمےہوۓ لہچے میں ایتی صفاتی بیش کر رہی ب ھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
”اح ھا ب ھتک ہے خاو نہاں سے میں اب ھی جود دنکھ لوں گا اور آبی تدہ اگر کجھ انسا ہو تو
اتجتکشن لگا د یتا“
ظالم دتو ای تا خکم صادر کر چکا ب ھا اس کے چہرے بر برنساتی صاف تماناں ب ھی مگر دتو اور بری
کے لنے برنسان یہ کیسے ممکن ب ھا۔۔۔۔۔۔ دتو نے تو ہمیشہ بری کو ق تد ہی ک تا ب ھا اب
ن
برنساتی کس چٹز کی ب ھی؟۔۔۔۔۔اس کی سرخ ہوتی آ ک ھیں اس کے دل کی ک یف نت ی تان
کر رہی ب ھیں۔۔۔۔۔مگر ک تا ظالم دتو کے ناس ب ھی دل ہونا ہے؟؟؟؟؟؟؟
”سو یٹ ہارٹ ا نسے نہیں ک تا کرو یہ۔۔۔۔۔۔اسی وجہ سے تمہیں میں اب ھی نک ہوش میں
نہیں آنے دےرہا۔۔۔۔۔نلٹز میں تم ھیں اور تکل یف نہیں دے شک تا یہ اور ا نسے اور نہیں
خل شک تا اب کوٸ خل تکال تا ہو گا اس کا نہلے ہی مہننہ گزرچکا ہے۔۔۔۔۔“
وہ ایتی بری کے ناس بییھ کر اس کے نال سہالنے ہوۓ جودکالمی کر رہا ب ھا
توسف توال تو اس کی آواز میں زماتوں کی ب ھکن ب ھی ا نسے حیسے وہ خل خل کر ب ھک چکا ہو
ل تکن کہیں اس کے دل میں شکون ب ھی ب ھا ۔۔۔۔
اس نے ایتی زندگی تجا لی ب ھی وہ کیسے اسے کسی اور کا ہونے دنک ھتا دتو کب برتوں کوایتی
آشاتی سے سہزادوں کا ہونے د نیے ہیں سہزادوں کو ب ھی مشکلیں کایتی بڑتی ہیں دتو سے
لڑنا بڑنا ہے ایتی بری کو تجانا بڑنا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ل تکن آخر بری کو سہزادے سے ملتا تو ہے
ہی دتو کے ناس ہمیشہ ق تد تو نہیں رہ تا۔۔۔۔۔۔سہزادے نے آکر بری کو اس بی تد سے چگانا
تو ہے یہ۔۔۔۔۔۔
م
توسف مہوش کے ی تڈ بر ہی ل نٹ گ تا ب ھا ل تکن ب ھوڑے قاصلے بر۔۔۔۔۔۔۔یہ لڑکی کمل اس
کی دشٹرس میں ب ھی ل تکن وہ کجھ ب ھی اس کی مرصی کے تغٹر نہیں کر شک تا ب ھا ل تکن اب
یہ لڑکی اشکے عصاب بر ظاری ہو رہی ب ھی۔۔۔۔۔۔۔ توسف نے نےجودی کی سی ک یف نت
میں مہوش کو ا نیے مصیوط ناصوں کے چصار میں ل تا اور ایتی مج نت کی نہلی نساتی مہوش
کے گال بر ی نت کی۔۔۔۔۔۔۔۔توسف اس سے آگے ب ھی بڑھ تا اگر موناٸل کی رنگ تون
اس ماجول کا سحر یہ توڑتی۔
”ک تا۔۔۔۔کب؟؟؟ میں اب ھی آرہا ہوں۔تم وہیں رہو اور مج ھے ہر نل کی ر ییورٹ دو؟“
خدا خانے دوسری طرف سے ک تا توال گ تا ب ھا کہ توسف اس قدر برنسان ہو گ تا ب ھا تجلی کی سی
ئٹزی سے وہ ی تڈ سے ابر کر اب سوز نہن رہا ب ھا شابھ شابھ فون بر ہدانات ب ھی دے رہا
ب ھا۔
”رومہ مہوش کا خاص خ تال رک ھتا۔انک اتمرحیسی ہو گٸ ہے مج ھے خانا بڑے گا کوتی ی تا
نہیں وانسی کب نک ہو۔ میں ناہر سے الک کر کے خا رہا ہوں فون بر مجھ سے کابی تکٹ
میں رہ تا ہر نل کی چٹر د یتا
وہ خانے سے نہلے برس کو ہر چٹز ڈبی تل سے سمجھا رہا ب ھا وہ مہوش کو توں ح ھوڑ کرنہیں خانا
خاہ تا ب ھا مگر اس کے ہابھ میں کجھ نہیں ب ھا۔
”کوشش کرنا مہوش کا اعیماد خاصل کر شکو اور نلٹز نہت خ تال رک ھتا اس کا۔۔۔۔۔اگر
اسے کجھ ہوا تو مجھ سے برا کوتی نہیں ہو گا۔۔۔۔۔۔
اور ہاں کوشش کرنا وہ دوا یہ نالنا اس کو نس اب زنادہ عادت نہیں ڈال تا خاہ تا اس کو“
وہ قل نٹ سے ناہر تکلنے نک رومہ کو ہر چٹز کے نارے میں ی تا نا رہا مہوش کو ک ھانے میں ک تا
د یتا کس وقت شالنا ہے کس وقت چگانا عرض ہر چٹز کے نارے میں۔۔۔۔۔رومہ ہر خکم
بر صرف سر ہال رہی ب ھی۔
.............
”ح ھوڑو اینہ چب سب اّٰللہ بر ح ھوڑ دنا ہے تو اب چہاں وہ لے خاۓ خاموسی سے اندر خلی
خاو“
اینہ جود کالمی کے سے انداز میں تول رہی ب ھی اور ڈر ب ھی رہی ب ھی ل تکن اّٰللہ بر ب ھروسہ کر
کے اندر خلی گٸ دروازہ کھال ہوا ب ھا۔
.............
رات گہری ہو خکی ب ھی چب مہوش کی آنکھ کھلی اس کے کمرے میں وہی لڑکی سو رہی ب ھی
جو دن میں سوپ لے کر آٸ ب ھی۔۔۔۔۔۔مہوش کوشدند ب ھوک لگ رہی ب ھی اسے ناد نہیں
رومہ کی آنکھ کھلی تو مہوش کمرے میں نہیں بھی اس کی تو شانس ہی انک گٸ ب ھی
اسے کجھ ہو خا نا تو توسف رومہ کی خان تکال د یتا۔مہوش کو کتچن میں دنکھ کر رومہ کی
خان میں خان آٸ۔
Classic Urdu Material | by Ann Ibraheem - 33 -
Blue Blood
Do not copy or distribute without permission of the author
For more Novels please visit our website
www.classicurdumaterial.com
www.colorofbooks.com
”میں۔۔۔میں جوری نہیں کر رہی ب ھی۔۔۔۔میں سچ میں جوری نہیں کر رہی ب ھی نس
ب ھوک لگی تو کتچن میں آ گٸ۔“ وہ رومہ کے توں نکدم آ خانے بر ب ھوکال گٸ ب ھی وہ
س
سمجھ رہی ب ھی کہ شاند یہ اسےجور مج ھے وہ انسی ہی ب ھی کسی ب ھی نات بر ڈرخانے والی
رومہ مہوش کی خالت سمجھ شکتی ب ھی اس لنے ی تار سے سمج ھاتی ہوتی اسے بیی ھنے کے لنے
خگہ د نیے لگی
”ل تکن یہ مٹرا گ ھر تو نہیں ہے میں نہاں تو نہیں رہتی“ وہ کسی چتے کی طرح رومہ کو ی تا
رہی ب ھی۔
مہوش کسی گہری سوچ میں خا خکی ب ھی تو رومہ کو نس سر ہال کر ہاں میں جواب دنا ب ھا اور
جود سو خنے لگ گٸ ب ھی کہ یہ کون ب ھا جو اس کے نارے میں سب کجھ خای تا ب ھا مگر
مہوش نے تو اب ھی نک اس کا چہرہ ب ھی یہ دنک ھا ب ھا چب ب ھی وہ شا منے ہونا تو مہوش ییم
نےہوسی کی خالت میں ہوتی۔
...........
توسف کو گنے ہوۓ ہقنہ ہو چکا ب ھا اور اس دوران مہوش کافی شیی ھل خکی ب ھی اس کی
ن
رومہ سے کافی دوستی ہو خکی ب ھی دوتوں تورا دن بییھ کر ڈراماز د ک ھنیں اور نس ک ھاتی
بیتی۔۔۔۔۔۔
Classic Urdu Material | by Ann Ibraheem - 35 -
Blue Blood
Do not copy or distribute without permission of the author
For more Novels please visit our website
www.classicurdumaterial.com
www.colorofbooks.com
مہوش کٸ دفعہ توسف کے نارے میں توحھ خکی ب ھی ل تکن رومہ ہر دفعہ نہی کہتی کہ
ن
نہیں ہے نلٹز مٹری زندگی کا سوال ہے اور مہوش خاموش Allowمیم نلٹز د ک ھیں مج ھے
میں ہیں اس dubaiہو خاتی ب ھی۔ رومہ مہوش کو ی تا خکی ب ھی کہ وہ اس وقت
م س ً
س ت
کےتکاح کے فورا عد تو ف اسےلے کر نہاں قٹ ہو گ تا ب ھا اور شابھ یں رومہ جو ان
کی خانداتی توکر کی بیتی ب ھی اسے ب ھی شابھ لے آۓ بھے۔ توسف کو نہاں کوٸ کام ب ھا
کوٸ ڈنل قاٸنل کرتی ب ھی اور ب ھر وانسی۔۔۔۔۔۔۔
ن
وہ نہاں کیسے ہتچی؟ک یوں نہاں التی گٸ؟ ک تا وہ کسی گی تگ کے ہاب ھوں میں ب ھی؟
ک تا وہ سمگل۔۔۔۔۔۔ اس سے آگے وہ سوچ نہیں شکتی ب ھی ل تکن فرار کے تمام را سنے ی تد
بھے وہ کجھ نہیں کر شکتی ب ھی
........
Classic Urdu Material | by Ann Ibraheem - 36 -
Blue Blood
Do not copy or distribute without permission of the author
For more Novels please visit our website
www.classicurdumaterial.com
www.colorofbooks.com
آج وہ ق یصلہ کر خکی ب ھی کہ رومہ سے توحھ کر رہے گی کہ آخر وہ انسان اس سے ک تا خاہ تا
ہے
”رومہ دنکھو اگر تم ھارے دل میں ذرا شا ب ھی خدا کا جوف ہے تو مج ھے ی تا دو کہ وہ کون ہے
ک یوں مج ھے نہاں رک ھا ہوا ہے اس نے۔۔۔۔۔۔ک تا وہ مج ھے سمگل کرنے کے لنے۔۔۔۔۔۔۔“
”سو یٹ ہارٹ مٹرے نارے میں مجھ سے توح ھو یہ لوگوں سے ک یوں توحھ رہی ہو خلو روم
میں خلو یہ شارے جواب د یتا ہوں اور یہ جودکسی کی دھمکی ...دونارہ ا نسے توال یہ تو یہ ی تک
کام ا نیے ہاب ھوں سے کرواں گا تم ھیں مل کر کریں گے مزہ آۓ گا یہ؟“
خداخانے وہ کس وقت آنا ب ھا اور کون کون سی نابیں اس نے شیتی ب ھیں۔ وہ مہوش کے
نلکل یتج ھے ک ھڑے اس کو ک ھتدوں سے نکڑے ای تہاتی ی تار سے آنک ھوں میں سرارت لنے تول
رہا ب ھا حیسے جودکسی کوتی گیم ہو اور وہ دوتوں مل کر ک ھتل لیں گے۔
”نہی نہیں میں آپ کے شابھ کہیں نہیں خاوں گی۔۔۔۔۔آپ نلٹز مج ھے ح ھوڑیں۔۔۔۔۔“
رومہ ڈر کے مارے کایپ رہی ب ھی اور شابھ شابھ اس کے جسار میں سے تکلنے کی کوشش
ب ھی کر رہی ب ھی
”مہوش آرام سے اندر خلو وریہ میں ذبردستی کرنا ا حھے سے خای تا ہوں“ توسف نے
اسےڈرانے کی کوشش کی ب ھی جس میں وہ کامتاب ب ھی ہو گ تا ب ھا مہوش خاموسی سے
اس کے شابھ اندر خلی گٸ ب ھی
#################################
ہر چٹز میں نہٹری کی گتجانش ہوتی ہے۔۔۔ آپ کے خ تال میں مج ھے چہاں نہٹری التی
خاہے الزمی ی تا نیے گا۔۔۔
”ب ھاتی ڈھٹڑ مہننہ گزر گ تا ہے مہوش کی کوتی چٹر نہیں ملی خانے وہ کس خال میں ہو
گی“
سیمل نے صاٸم کے ناس بیی ھنے ہی مہوش کا ذکر سروع کر دنا ب ھا اس گ ھر میں صرف
سیمل ہی ب ھی جو مہوش کو ناد کرتی ب ھی نافی سب تو ب ھوال خکے بھے
Classic Urdu Material | by Ann Ibraheem - 40 -
Blue Blood
Do not copy or distribute without permission of the author
For more Novels please visit our website
www.classicurdumaterial.com
www.colorofbooks.com
”نار میں اسے ڈھونڈنے کی توری کوشش کر رہا ہوں وہ ان شاء ہللا نہت خلد مل خاۓ
گی“
صاٸم اس ڈھٹڑ مہینے میں نہت ندل گ تا ب ھا وہ گ ھر آ نا ہی نہیں ب ھا ذنادہ بر وقت ناہر رہ تا
یہ ک ھانے بینے کی قکر کرنا نس انک ہی مقصد رہ گ تا ب ھا اس کا مہوش کو ڈھونڈنا
____________________________________
”جی مخٹرمہ ک تا خای تا خاہ رہی ب ھیں آپ ہمارے نارے میں ی تدہ خاصر ہے آپ توح ھیں“
مہوش اب ھی نک ک ھڑی ہی ب ھی وہ توح ھتی ک تا اس کی تو شانس انکی ہوٸ ب ھی اور توسف اس
کی ک تڈنشن کو جوب اتچواۓ کر رہا ب ھا۔۔۔۔۔۔ مہوش ب ھر سے رونا س تارٹ کر خکی ب ھی
”اوہ ہو ناگل لڑکی رو ک یوں رہی ہو میں نے کجھ کہا ہے ک تا؟؟؟“ توسف مہوش کو رونا ہوا
دنکھ کر مہوش کے ناس آ کر توال ل تکن مہوش نے ای تا رویہ کابی نی یو رک ھا۔۔۔۔
توسف کو انہی آنک ھوں نے ہی تو دتوایہ ی تانا ب ھا خی ھیں وہ جواتوں میں دنک ھتا ب ھا یہ لڑکی چب
اس کے شا منے ہوتی وہ جود بر سے کیٹرول ک ھو د یتا ب ھا آج ب ھی نہی ہو رہا ب ھا انک نےجودی
کی سی ک یف نت میں توسف نے ا ینے ہوی یوں سے مہوش کی آنک ھوں سے ڈھلکنے والے
موی یوں کو چن ل تا ب ھا
”تم ھاری ہمت کیسے ہوتی مٹرے نذدنک آنے کی تم ہونے کون ہو۔۔۔۔۔۔انک تو مج ھے ق تد
کر رک ھا ہے تو اس کا یہ مظلب ہے کہ تم جو خاہے کر شکنے ہو میں تم ھاری ذرخرند عالم
نہیں ہوں دونارہ مٹرے بزدنک آنے کی کوشش ب ھی یہ کرنا اور ناد رک ھتا صاٸم آ خاۓ گا
اور مج ھے نہاں سے ہمیشہ کے لنے لے خاۓ گا“
مہوش ای تا شارہ عصہ ا نارنے ہوۓ خال کر تولی ب ھی اور آخر میں وہ ام تد جو وہ دل میں لنے
ب
ییھی ب ھی وہ دھمکی کے طور بر توسف کو دے دی ب ھی
”اگر دونارہ تم توال تو یہ نال تم ھارے ہابھ میں دے دوں گا اور ہمت کی نات کرتی ہو تو تم
مٹرے تکاح میں ہو جو خاہے کر شک تا ہوں مج ھے کوتی نہیں روک شک تا تم ب ھی نہیں“
توسف نے ای تا شارہ عصہ اس کے نالوں بر تکال کر انک ح ھتکے سے اب ھیں ح ھوڑ دنا ب ھا اور
مڑنے لگا ب ھا چب کجھ ناد آنے بر نلتا ب ھا
توسف کو کس نات بر زنادہ عصہ آ رہا ب ھا۔۔۔۔۔اس کے تم تو لنے بر نا صاٸم کا نام لی نے
بر۔۔۔۔۔۔نا شاٸد دوتوں بر
”اب نہاں ک ھڑے ک ھڑے مٹرا منہ ک تا دنکھ رہی ہو خاو کتچن میں اور رومہ کی ہ تلپ کرو“
توسف کجھ دبر اک تال رہ کر ای تا عصہ کم کرنا خاہ تا ب ھا اس لنے اسے خانے کو کہا۔ مہوش
خاموسی سے وہاں سے خانے لگی ب ھی وہ ب ھی اس کے شا منے زنادہ دبر رک تا نہیں خاہتی ب ھی
آخر میں وہ ا نیے ر سنے کے نارے میں دونارہ ی تا گتا ب ھا اور یہ ناور کروا گ تا ب ھا کہ وہ ی یوی
ہے اس کی
مہوش نہلے ہی نہت ڈر خکی ب ھی کوتی ب ھی جواب دنے ی تا وہ کتچن میں خلی گٸ۔
____________________________________
”دنکھو مج ھے کسی ب ھی خالت میں وہ خا ہنے ہے خاہے زمین سے تکالو نا آسمان سے میں
نہیں خای تا“
صاٸم خاموسی سے ابھ گ تا ب ھا وہ خای تا ب ھا کہ وہ سچ کہہ رہے ہیں وہ کجھ نہیں کر شکنے
بھے۔
”گ ھر کی لڑکی جود شیی ھالی نہیں خاتی اور عصہ ہم بر ا نارنے آ خانے ہیں“
ناہر تکلنے ہوۓ انسی تکٹر کے ئٹزیہ حملے کاتوں سے نکراۓ بھے مگر وہ کوٸ جواب دنے ی تا
گاڑی میں آ گ تا ب ھا۔
”مہوش انک صروری نات کرتی ہے نلٹز ح ھت بر آو“صاٸم کا میسج بڑھ کر مہوش ک یف یوز
ہو گٸ ب ھی کہ وہ خاۓ نا نہیں۔۔۔۔۔گ ھر شابھ شابھ ہونے کے ناوجود آج نک مہوش
نے کیھی صاٸم سے نات نہیں کی ب ھی
ن
”نہیں د ک ھیں میں ح ھت بر نہیں آشکتی وہ ب ھی رات کے اس ناٸم۔ اور مٹرا بیشٹ ہے
کل مج ھے ی تاری کرتی ہے“
”آپ نہاں کیسے؟؟؟؟؟نلٹز خاٸیں نہاں سے کوتی دنکھ لے گا“ مہوش صاٸم کو ا نیے
کمرے میں دنکھ کر ڈر گٸ ب ھی اور دوسرا اس کا ح ھوٹ ب ھی نکڑا گ تا ب ھا
”جی یہ کیسا سوال ہوا؟“ مہوش اس سوال بر چٹران ب ھی”ک تا مٹرے ہاں کرنے کے تعد
ب ھی کوتی شک ہے؟“
مہوش نے نہت ام تد سے اس کی طرف دنک ھا ب ھا اور وہ مہوش کو اتکار کرنا یہ کیسے ممکن ب ھا
”اح ھا چضور ب ھتک ہے حیسے آپ کہیں ل تکن نس دس ماہ ب ھر تم ھاری نہیں خلنے دوں گا
میں“
صاٸم گاڑی کے ہارن کی آواز سے دونارہ خال میں نہتجا ب ھا ناہر گاڑناں ایتی مٹزل کی
خایب گامزن ب ھی مگر شاند صاٸم کی زندگی کی گاڑی کہیں رک گٸ ب ھی
”مہوش میں نے تم سے توح ھا ب ھا تمہیں کوتی مسٸلہ ب ھا تو مج ھے تول د یتی میں جود یتج ھے
ہٹ خا نا مگر مج ھے توں برناد کرنے کی ک تا صرورت ب ھی تم نے اح ھا نہیں ک تا ل تکن نس اب
میں تم ھارا اور سوگ نہیں م تاوں گا میں ب ھی ایتی زندگی میں آگے بڑھ خاوں گا“
____________________________________
ک ھانا ک ھانے کے تعد توسف نے اسے ی تکیس نکڑانے ہوۓ ی تانا ب ھا اس نے خاموسی سے
ی تکیس لنے اور کتچن کی طرف بڑھ گٸ۔رومہ کا چہرہ ی تا رہا ب ھا کہ وہ کسی نات بر برنسان
ہے۔توسف نے گ ھر آنے کے تعد جو چٹر اسے دی ب ھی وہ اس کے تعد سے ا نسے ہی چپ
چپ ہو گٸ ب ھی۔
”رومہ ک تا ہوا ہے؟کوتی برنساتی ہے ک تا؟“ توسف کے ناہر خانے ہی مہوش نے رومہ سے
اس کے اداس چہرےکی وجہ توح ھی
”میم مٹرے اتو ییمار ہیں ان کو ہارٹ ای تک ہوا ہے“ وہ نس رو د نیے کو ب ھی مگر وہ نہت
نہادر لڑکی ب ھی وہ ا نسے نہیں رو شکتی ب ھی۔
”اوہ اّٰللہ چٹر۔کیسے کب؟“ مہوش کو سچ میں نہت دکھ ہوا ب ھا اس عرصے میں مہوش اور
رومہ کی نہت اح ھی دوستی ہو گٸ ب ھی
”ینہ نہیں کل مٹری نات ہوتی ب ھی اتو سے یب نک تو ب ھتک بھے اس کے تعد ک تا ہوا مج ھے
کجھ ی تا نہیں
مہوش نہت برنسان ب ھی اس کے لنے سب سے اہم اس کے اتو بھے وہ نہاں انہی کے
لنے آتی ہوتی ب ھی
”میم مٹری امی ب ھی اس دی تا میں نہیں ہیں مٹری کل کاٸنات مٹرے اتو ہیں آپ نلٹز
دعا کتجنے گا“
رومہ یہ کہہ کر وہاں سے ابھ گٸ اگر وہ کجھ اور تولتی تو وہ رو بڑتی اس لنے وہاں سے
خلی گٸ
____________________________________
”اوف ناگل لڑکی یہ ک تا کر دنا ہے ادھر دنک ھاو مج ھے“ توسف مہوش کا ہابھ دنکھ کر برنسان
ہو گ تا ب ھا
”خلو اندر خلو دوا لگاوں اس بر وریہ نسان بڑ خاۓ گا“ توسف اسے لے کر روم میں آ گ تا
ب ھا
”اس سے اور درد ہو گا مج ھے نہیں لگاتی یہ نلٹز آپ ح ھوڑیں ا نسے ڈرانے سےنہلے سوخ تا ب ھا
آپ نے“
ف ص ب ہ ن ل ع ک ت ب ب ت ل ُ
س ع
اس کو صہ آرہا ب ھا تو ف بر کن ھر ھی م ہنے کی طی یں کی ھی تح واال وا ع
ناد ب ھا اس کو۔ مہوش کےدل میں توسف کا جوف بییھ چکا ب ھا ل تکن اس کے شا منے کمزور
ب ھی نہیں بڑنا خاہتی ب ھی مگر شا منے ب ھی توسف ب ھا مہوش کو ہی تڈل کرنا اس کے ناٸیں
ہابھ کا ک ھتل ب ھا
”ب ھاڑ میں گ تا مسالہ تم ھیں انساتوں والے انداز میں سمجھ ک یوں نہیں آ نا چب میں کہہ رہا
ہوں ادھر بییھ خاو تو مظلب بییھ خاو۔۔۔۔ اب ای تا ہابھ دنک ھاو ادھر اور یہ نہیں کرنا وریہ
مجھ سے برا کوٸ نہیں ہو گا“
توسف نے صرف اسے ڈرانے کے لنے عصہ ک تا ب ھا وہ خای تا مہوش کو کس وقت کیسے
ڈنل کرنا ہے اور اس کا خریہ کام کر گ تا ب ھا مہوش نے خاموسی سے ہابھ آگے کر دنا بھے۔
توسف دواٸ ک ھول رہا ب ھا چب تظر مہوش کی ح ھتل سی آنکھوں بر بڑی ب ھی۔ ان میں
ئٹرنے ہوۓ آنسو دنکھ کر توسف کے دل کو کجھ ہوا ب ھا۔۔۔۔۔۔
”I am really sorryمہوش مٹری خان نلز رو تو نہیں میں نہیں ڈای یوں گا اب نلٹز
“sweetheart
توسف سے مہوش کے آنسو برداست نہیں ہوۓ بھے اور اسی نےجودی میں وہ اس کے
ہاب ھوں کو ا نیے ہوی یوں سے لگا چکا ب ھا۔توسف اس کے شا منے ہمیشہ نےنس ہو خا نا ب ھا۔
ب
آج مہوش نے ب ھی ری انکٹ نہیں ک تا ب ھا وہ خاموسی سے یی ھی رہی ل تکن رونا نس کر دنا
ب ھا توسف اب ہاب ھوں بر دواتی لگا رہا ب ھا اور دوا لگا کر گ ھر سے ناہر خال گ تا اس میں مہوش
کے شا منے بیی ھنے کی اور ہمت نہیں ب ھی
____________________________________
گ ھر روشی یوں میں ڈونا ہوا ب ھا تورے گ ھر کو ب ھولوں سے اور الٸی نی تگ سے سجانا ہوا ب ھا انک
دفعہ نہلے ب ھی اس گ ھر کو تونہی سجانا گ تا ب ھا ل تکن یب صاٸم کا دل ب ھی ا نسے ہی روسن
ب ھا چب کہ آج وہ تج ھا ہوا ب ھا۔
”مہوش تم نے ا نسے ک یوں ک تا مٹرے ی تار میں آخر انسی ک تا کمی رہ گٸ ب ھی ل تکن نس
اب میں تم ھیں ب ھول خاوں گا تم ھارے دھوکے کی سزا میں مرتم کو ک یوں دوں؟“
آنکھوں کو نےدردی سے رگر کر وہ اندر کی طرف خل دنا چہاں مرتم اس کا ای یظار کر رہی
ب ھی۔ جوس تاں اس کی راہ دنکھ رہی ب ھیں
____________________________________
”مہوش مٹرے کٹڑے برنس کر دو مج ھے صتح خانا ہے نہلے رومہ کو ابرتورٹ ح ھوڑوں گا ب ھر
انک دو کام ہیں مج ھے“
ک ھانا ک ھانے کے تعد رومہ برین سم نٹ رہی ب ھی چب توسف نے مہوش سے کہا ب ھا حیسے
عام مرد ایتی ی یوتوں کو کہنے ہیں خ تکہ وہ عام تو نہیں بھے وہ تو اس کی ق تدی ب ھی ل تکن
توسف اسے نارمل کرنے کی توری کوشش کر رہا ب ھا
توسف نے مہوش کو فوکس میں رک ھتی ہوۓ رومہ کو جواب دنا ب ھا
”الیں دیں کٹڑے کون سے برنس کرنے ہیں“ اس دفعہ جواب مہوش کی طرف سے آنا
ب ھا اور خاموسی سے اندر کی طرف بڑھ گٸ ب ھی۔
آخر انک ق تدی کی ب ھی کوتی مرصی ہوتی ہے ک تا ب ھال۔ نہی سوچ کر وہ اشٹری کا نلگ
لگانے لگی
"جی وہ مج ھے۔۔۔"
ل تکن اینہ اب ب ھی ک ھڑی ب ھی۔۔۔ وہ ای تہای غٹرآرامدہ محسوس کر رہی ب ھی۔۔۔ اتجان خگہ
اتجان لوگ۔۔۔
"آپ توں کرو او میں آپ کو کمرے نک لے خاتی ہوں۔۔۔ آپ کٹڑے حیتج کر لو اور آرام
کر لو نہت رات ہو گی ہے"
اینہ خاموسی سے ان کی شابھ کمرے میں خلی گی۔توڑھی غورت نے ہی انک شادہ سے
خامتی رنگ کی قم یض شلوار تکال کر دی۔
Classic Urdu Material | by Ann Ibraheem - 63 -
Blue Blood
Do not copy or distribute without permission of the author
For more Novels please visit our website
www.classicurdumaterial.com
www.colorofbooks.com
کٹڑے حیتج کر کے اینہ نے اح ھی طرح سے کٹڑوں کا دو ینہ حجاب کی طرح شنٹ ک تا۔
کینے عرصے تعد وہ تورے کٹڑے نہن شکی ب ھی۔
انک مہننہ ان لوگوں کی ق تد میں ر ہنے کی تعد اسے اس دو نیے اور کٹڑوں کی قدر محسوس
ہوی ب ھی۔
"اینہ چتے آپ آرام کرو میں آپ کے لنے کجھ ک ھانے کو التی ہوں"
"کوی نات نہیں آپ بییھو میں ک ھانا لے کر آتی ہوں ب ھوڑا شا ک ھا لو"
____________________________________
کے خاص اہلکار بھے جو کسی خاص مشن کے لنے چقنہ ISIیہ سول کٹڑوں میں ناکس تان
مالقات کر رہے بھے۔ ارد گرد دنک ھنے والوں کے لنے یہ کوتی شیوڈ ینیس بھے جو شاند ک یقے
میں بییھ کر بڑھ رہے بھے
”نار مٹرا نس خلے تو اب ھی ان کو بیشت و ناتود کر دوں مٹرے ملک کی لڑک یوں کی عزت سے
کی ھلنے والوں اور مٹرے ملک کے لڑکوں کو نسے حیسے زہر کی عادت ڈا لنے والوں کو اس
زمین بر ر ہنے کا کوٸ جق نہیں ہے ل تکن اوبر سے ارڈرز کا ای یظار کرنا بڑے گا شاری ی تاری
توری ہے نس کسی ب ھی وقت ان کا آخری وقت ہو گا اور مج ھے اس وقت کا شدت سے
ای یظار ہے“
____________________________________
انک ای تہاتی مونے اور کالے سے سخص نے گاڑی میں بیی ھنے ہی ڈراٸتور سے توح ھا ب ھا
”ناس صتح آنا ب ھا وہ کہہ رہا ب ھا کل نک شارا مال نہتچ خاۓ گا“ راکی نے خاتی گ ھمانے
ہوۓ جواب دنا ب ھا
”ناس انک نات تولوں؟“ گاڑی ڈراٸتو کرنے ہوۓ راکی نے توح ھا ب ھا
راکی نے مسورہ دنا ب ھا انک وہی ب ھا جو م تہاج سے توں نات کر شک تا ب ھا وریہ نافی تو کسی میں
ایتی ہمت نہیں ب ھی سب کی تولتی ی تد ہو خاتی ب ھی اس کے شا منے
ص
”ہاہاہا ہاہاہا و نسے تول تو تو تحح رہا ہے ی تا نہیں ک تا تظر آ گ تا ہے اس کو اس میں۔۔۔۔۔
کجھ سو خنے ہوۓ اس نے راکی سے کہا ب ھا اور گاڑی سے ابر کر ا نیے آفس میں خال گ تا ب ھا
جو ناظاہر تو کیسٹرکشن کمیتی ب ھی ل تکن غٹرکاتوتی کاموں کا گڑھ ب ھی یہ خگہ۔
سمگلتگ انک انسان کو انک ملک سے دوسرے ملک غٹرکاتوتی طر تقے سے لے کر خانے
کو کہنے ہیں اس میں انسان ایتی مرصی سے نا اتجانے میں کسی برتول تگ اتج نٹ کے ہاب ھوں
نے وفوف ین کر غٹر کاتوتی دوسرے ممالک میں خانے ہیں۔
خ تکہ برتف تک تگ لقظ سے لگ تا ہے کہ یہ انک خگہ سے دوسری خگہ می یکلی کا نام ہو گا چب
کے انسا نہیں ہے ہ یومین برتف تک تگ انک خگہ بر ہو ب ھی شکتی ہے اور انک سے دوسری خگہ
بر ب ھی
بی تادی طور بر ہ یومن برتف تک تگ سے مراد ہے کہ کسی کو زبردستی ق تد کر کے رک ھا خاۓ اس
سے ایتی مرصی کا کام ل تا خاۓ اور اسے اس کا معاوصہ ب ھی یہ دنا خاۓ دوسرے لقظوں
____________________________________
”کدھر خا رہی ہو؟“ مہوش کو دوسرے کمرے میں خانے ہوۓ دنک ھا تو توسف سے رہا یہ
گ تا ب ھا
”جی رومہ کے ناس“ مہوش ی تا کر ناہر خانے لگی ب ھی چب توسف نے یتج ھے سے آواز دی
ً
”بر میں تو اسے کےناس سو خاوں گی“ مہوش کہہ کر فورا ناہر خلی گٸ ب ھی توسف کا
کوتی ب ھروسہ نہیں ب ھا وہ اسے یہ خانے د یتا تو۔۔۔۔۔۔۔۔
Classic Urdu Material | by Ann Ibraheem - 71 -
Blue Blood
Do not copy or distribute without permission of the author
For more Novels please visit our website
www.classicurdumaterial.com
www.colorofbooks.com
وہ اس کی سکل ب ھی نہیں دنک ھتا خاہتی ب ھی اگر بری کو کسی سے تفرت ب ھی تو دتو سے ب ھی
جس نے اس کو ق تد ک تا ہوا ب ھا بری اشکی ق تد سے ب ھاگ خانا خاہتی ب ھی ل تکن دتو نے
اسےدی تا سے دور انک عار میں ق تد کر دنا ب ھا چہاں سے صرف انک سہزادہ ہی آ کر آزاد کر
شک تا ب ھا اس کو
ص
توسف نس ب ھتڈی شانس ب ھر کر رہ گ تا ب ھا وہ خایتا ب ھا مہوش ایتی خلدی تحح نہیں ہو شکتی
ب ھی مگر اسے اس کے ب ھتک سے تی ہ یو کرنے کی کوتی خاص قکر ب ھی نہیں ب ھی اس کا
کام ا نسے ب ھی تکل آنا ب ھا مہوش حیسے ب ھی تی ہ یو کرتی ب ھی تو اب اس کی ہی
____________________________________
”رومہ مٹرے نلین کے نارے میں صرف تم خایتی ہو۔مٹرا ب ھروسہ مت توڑنا ناکس تان خا کر
ب ھی خاص خ تال رک ھتا اور ہاں مہوش کے نارے میں گاوں میں ب ھی کسی کو ینہ یہ خلنے
ناۓ۔ تم خایتی ہو یہ کہ اگر مٹرے نارے میں ینہ خل گ تاتو ک تا ہو گا؟“
Classic Urdu Material | by Ann Ibraheem - 72 -
Blue Blood
Do not copy or distribute without permission of the author
For more Novels please visit our website
www.classicurdumaterial.com
www.colorofbooks.com
رومہ کو ابرتورٹ ڈراپ کرنے سے نہلے توسف انک دفعہ ب ھر وہی نابیں ربی نٹ کر رہا ب ھا جو
وہ نہلے تجاس دفعہ اسے کہہ چکا ب ھا
توسف نے انک لمتی شانس ناہرتکالی ب ھی اسے ای تی قکر نہیں ب ھی نلکے ا نیے ان شاب ھ یوں
کی ب ھی جو ناکس تان میں کام کر رہے بھے۔
”کون شا نلین یہ کس نارے میں نات کر رہے ہیں؟ ک تا یہ وافع ہی مج ھے یتچ دیں گے؟ یہ
کون ہے ک تا نلین ہے اس کا؟“
____________________________________
رومہ اور توسف گ ھر سے خانے ہوۓ دروازہ الک کر کے نہیں گنے بھے جس کا قاٸدہ
خ ب گ ک ُ
مہوش نے اب ھانا ب ھا۔ان کے ھر سے لنے کے ینے عد ہی ہوش ھی ناہر لی گٸ
م ت ھ ت گ
اسے نس اس ق تد سے رہاتی خا ہنے ب ھی کسی ب ھی خال میں وہ نہاں سے ب ھاگ خانا خاہتی
ب ھی۔
”اوۓ نہیں آ تی ہے وہ لڑکی اح ھی طرح سے ڈھونڈو نہیں کہیں ہو گی وہ۔ اگر وہ مل
گٸ سوچ ناس کی تا جوش ہو خاۓ گا ہم سے؟“
مہوش کے نہت فریب ک ھڑا سخص خالنا ب ھا ا ینے دوسرے شاب ھی کو ب ھی ادھر ہی نال ل تا
ب ھا۔
”نا اّٰللہ مٹری مدد کر۔۔۔۔میں نے ک تا تگاڑا ہے ان لوگوں کا نلٹز مج ھے نہاں سے تکال لے“
مہوش اّٰللہ سے دعا کے شابھ شابھ رونے کا سعل ب ھی سروع کر خکی ب ھی۔ مہوش انک
گاڑی کے یتج ھے ح ھتی ہوتی ب ھی اور وہ دوتوں ی تدے اس کے ا نیے ناس بھے کے وہ اگر انک
قدم آگے بڑ ھنے تو مہوش کو دنکھ لی نے۔
”نہیں نار مٹرا خ تال ہے وہ ناہر کی طرف گٸ ہے ہم ناہر دنک ھنے ہیں“
دوسرے شاب ھی کو لگا ب ھا وہ ناہر گٸ ہے نا شاند وہ نہلے شاب ھی کا دب ھان ی تانا خاہ تا
ب ھا۔
”نہیں میں نے جود اسے ادھر ہی دنک ھا ب ھا وہ ادھر ہی آٸ ہے تو خا ناہر خا کر دنکھ آ انک
دفعہ“
نہال شاب ھی نہاں سے ہلنے کو راصی نہیں ب ھا وہ کسی ب ھی خال میں مہوش کو ہابھ سے
نہیں تکلنے د یتا خاہ تا ب ھا۔
دوسرا شاب ھی فون ناکٹ سے تکا لنے ہوۓ ناہر کی خایب خل دنا
____________________________________
ُ
”افققققققف یہ لڑکی جود ب ھی مرے گی اور مج ھے ب ھی مرواۓ گی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تم ادھر ہی
رکو میں آ رہا ہوں مج ھے ١٠م نٹ لگیں گے تم گٹراج میں خاو اور اس کا دب ھان رک ھو اور اسے
کوتی تقصان یہ نہتچے سمجھ رہے ہو یہ مٹری نات“
توسف کومہوش بر نےنہاشا عصہ آ رہا ب ھا۔ اسے ک تا صرورت ب ھی توں ب ھا گنے کی نہلے
معمالت ب ھوڑے الج ھے ہوۓ بھے جووہ اور الج ھا رہی ب ھی۔
”ہاں نار ب ھتک ہے بر خلدی آنا میں خالل کو زنادہ دبر روک نہیں شکون گا اور یہ اس کے
خالف کجھ کر شکوں گا“
____________________________________
”نہیں نار ناہر نہیں ہے وہ۔ح ھوڑ یہ خلنے ہیں وہ خا خکی ہو گی نہاں سے“
کجھ گرنے کی آواز بر خالل جوتکا ب ھا اور آواز کے تعکب میں مڑا ب ھا۔ وہی ہوا ب ھا جس کا
شیف کو ڈر ب ھا خالل کی تظر مہوش بر بڑ خکی ب ھی مہوش نے انک بڑی سی خادر سے منہ
ڈھکا ہوا ب ھا اور اب ڈر سے کایپ رہی ب ھی
خالل مہوش ک یظرف بڑھ رہا رھا اور مہوش جوف کے مارے یتج ھے ہیتی خا رہی ب ھی اسی دوران
خادر مہوش کے ہاب ھوں سے ح ھوٹ گٸ ب ھی۔
خالل عل یض تظروں سے مہوش کو دنکھ رہا ب ھا اور مہوش کا ہابھ نکڑ کر اسے ا ینے فریب کر
رہا ب ھا۔ مہوش کی برداست خیم ہو خکی ب ھی مہوش نےہوش ہو گٸ ب ھی ل تکن اس نے
دنک ھا ب ھا کوتی آنا ب ھا وہاں۔۔۔۔۔ کون ہو شک تا ب ھا اس کا سہزادہ؟ نا وہی دتو جس کی ق تد میں
وہ ب ھی؟
____________________________________
مہوش نےہوسی میں ناخانے ک تا تولے خا رہی ب ھی ل تکن توسف کو ای تا نام مہوش کے منہ
سے ای تا ی تارا لگ رہا ب ھا اور توسف کے لنے نہی کافی ب ھا کہ مہوش ڈر میں اسے ہی نال رہی
ب ھی۔
”مہوش میں نہیں ہوں دنکھو وہ نہاں نہیں ہے کوتی نہیں ہے“
م
مہوش کمل ہوش میں آ گٸ ب ھی ل تکن آج اسے توسف سے ڈر نہیں لگ رہا ب ھا وہ توسف
کے ناس ہونے بر شکر کر رہی ب ھی جو ب ھی ب ھا وہ اس کا سوہر ب ھا۔ اگر آج وہ یہ آ نا تو ک تا
ہونا مہوش سوچ کر ب ھر سے رونا سروع ہو گٸ ب ھی
”اوہ ہو سو یٹ ہارٹ اح ھا میں نہیں ہابھ لگا نا نلٹز رو تو نہیں نا نارا دنکھو اب میں کجھ نہیں
کر رہا“
”مہوش مٹرے ہونے ہوۓ انسا کیھی نہیں ہو شک تا کام ڈاون سو یٹ ہارٹ نلٹز نہیں رو
تم ھاری آنک ھوں میں آنسو برداست نہیں ہونے مجھ سے“
توسف نے مہوش کے آنسو صاف کرنے ہوۓ اسے ا نیے ناہوں کے جسار میں لے ل تا آج
وافع ہی مہوش کو ہوش نہیں ب ھا وریہ وہ تو ا نیے سہزادے کے عالوہ کسی کے نارے میں
سوچ ب ھی نہیں شکتی ب ھی تو ب ھر آج یہ ک تا ب ھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
____________________________________
____________________________________
توسف نے کمرے میں آنے ہی مہوش کو آرڈر دنا ب ھا برنساتی چہرے سے واضح ہو رہی ب ھی
یہ وہ توسف تو نہیں ب ھا جس کو مہوش نے ان دتوں میں خانا ب ھا
” مہوش ہم ناکس تان خا رہے ہیں تم رات میں ا نیے نانا کو نہت ناد کر رہی ب ھی نا سو میں
نے سوخا تم ھیں ان سے ملوا الوں“
مہوش تو چٹرت کے مارے ختجنے لگی ب ھی نامشکل کیٹرول کر کے توال ل تکن ب ھر ب ھی آواز
کافی اوتچی ب ھی
توسف ایتی برنساتی ح ھتانے کی کوشش کر رہا ب ھا جس میں وہ کام تاب ب ھی ہوا ب ھا مہوش
ناکس تان خانے کی جوسی میں سب ب ھول گٸ ب ھی۔
ی تا نہیں یہ جوسی اسے راس آتی ب ھی ب ھی نا نہیں۔ اسے کیھی جوس تاں راس نہیں آی اب
ی تا نہیں ک تا ہونے واال ب ھا۔ توسف انک افسردہ تظر مہوش بر ڈا لنے ہوۓ ناہر خال گ تا
+++++++++++++++++++++++++++++
اماں کتچن میں ک ھڑی ک ھانا ڈال رہی ب ھی چب آنان انک اور ی تدے کے شابھ گ ھر میں
داخل ہوا۔
"نلکل ب ھتک ہوں تچوں۔۔۔ اور یہ تم دوتوں نے ک تا ڈرامہ لگانا ہوا ہے؟ کون ہے یہ
ی تاری سی تچی؟ ک یوں نےخاری کو ی تگ کر رہے ہو"
اماں کو اینہ کی خالت بر برس آ رہا ب ھا۔۔۔ اور انہیں ان دوتوں سے انسی توفع ب ھی نہیں
ب ھی۔
اماں کا دل اس کو ان کے شابھ توں اک تلے ح ھوڑنے کے لنے نہیں مان رہا ب ھا۔
"نہیں چتے کوی مس تلہ نہیں۔۔۔ کوی مس تلہ ہوا تو مج ھے نال لی تا"
خانے ہوے آنان نے اماں جی کو اینہ کے ناس سونے کے لنے تول دنا اور ا نیے خانے
کی اظالع ب ھی دے دی۔
____________________________________
”جی سر ان کا تورا گی تگ گرق تار ہو گ تا ہے۔ ہم نے انک رہاٸسی ی تلڈ یتگ کے ناہر سے
خالل کو ای تہاتی بری خالت میں گرق تار ک تا ب ھا اور اس کی مدد سے راکی کی اور اس کے ناس
کو ب ھی سر ل تکن انک مسٸلہ ہو گ تا ان کی نافی ییم ناکس تان ب ھاگ گٸ ہے اور اس
ییم کے نارے میں کوتی اتفارمیشن نہیں ہے اور شاند وہ اس گرق تاری کے خالف کوتی
ای تہاتی ری انکشن د نیے والے ہیں“
جواب د نیے کے تعد فون ناکٹ میں رک ھا اور شٹڑب ھوں کے خایب خل دنا۔ گالٸنڈر کسی اہم
مشن بر دوبٸ انا ہوا ب ھا اور اب اس کی وانسی کے ب ھی آرڈرز آ گنے بھے ک یونکہ نہاں کا
کام خیم ہو گ تا ب ھا۔
____________________________________
رات میں آنان اور اس کا شاب ھی خلے گنے بھے۔۔۔ بین دن آنان گ ھر یہ آ سکا ب ھا۔۔۔ ل تکن
اینہ برشکون سی ب ھی۔۔۔ جو ب ھی ب ھا وہ ی تدا بری ی نت کا نہیں ب ھا۔۔۔ اس دن آنان اور
اس کے شاب ھی کا توں برنسان ہونا اور اس سے سب تقص تالت لی تا۔۔۔ مہوش کجھ چٹران
سی ب ھی کہ آخر یہ کون لوگ بھے۔۔۔ ل تکن اماں کے شابھ گھل مل سی گی ب ھی۔
اس نے جود ہی اتم یول نیس م تگوا کر انہیں ہاشی تل لے خانے کا ق یصلہ ک تا ل تکن۔۔۔ وہ تو
آج نک کیھی گ ھر سے اک تلے ناہر نہیں تکلی ب ھی۔۔۔ اور نہلی دفعہ تکلنے بر جو اس کے شابھ
ہوا ب ھا اس کے تعد کیھی ب ھی ناہر یہ خانے کا ق یصلہ وہ دل ہی دل میں کر خکی ب ھی۔۔۔
ل تکن اماں کی خالت انسی یہ ب ھی کہ اب مزند سوخا خا نا۔۔۔ وہ انہیں ہاشی تل نک لے گی
ب ھی۔۔۔ اور بڑوس میں ی تا کر گی ب ھی کہ اگر آنان آ خاے تو اسے ی تا خل خاے۔
وہ ہاشی تل میں ادھر ادھر خکر لگا رہی ب ھی چب اس کی تظر شا منے کارنڈور سے گزرنے دو
تفوس بر بڑی۔۔۔
"ب ھای۔۔۔"
رندھی ہوی آواز میں اس نے ا نیے سے کجھ دور ک ھڑے ب ھای کو نالنا جو ایتی ی یوی سے
کسی صروری نات میں مصروف ب ھا۔۔۔ دوتوں کے چہرے کے جوسی ح ھلک رہی ب ھی۔۔۔
ل تکن اینہ بر تظر بڑنے ہی دوتوں کو شایپ سونگھ گ تا۔
"تم۔۔۔
"ب ھای۔۔۔
ب ھای میں نہت مشکل میں رہی ہوں۔۔۔ میں اغواہ ہو گی ب ھی"
وہ ب ھاب ھی کی ناتوں کو تظرانداز کرتی ب ھای کے شینے سے لگی ا ینے دکھ س تا رہی ب ھی۔
"اب ک تا لی نے آی ہو اینہ؟
دونارہ اغواہ ہی ہو خاو۔۔۔ ہم نہت ندنامی ح ھتل خکے ہیں تم ھاری وجہ سے۔۔۔ مزند کی
ہمت نہیں"
"ب ھای۔۔۔
Classic Urdu Material | by Ann Ibraheem - 94 -
Blue Blood
Do not copy or distribute without permission of the author
For more Novels please visit our website
www.classicurdumaterial.com
www.colorofbooks.com
میں کہاں خاؤں گی؟"
"چہاں مرصی خلی خاو۔۔۔ اب ہمیں کوی برواہ نہیں۔۔۔ جو داغ تم لگا خکی ہو ا نیے شابھ
اس کے تعد ہم تمہیں نہیں رکھ شکنے"
"خلو حماد ہم خلیں۔۔۔ ہر دفعہ ہماری جوسی عارت کرنے آ خاتی ہے یہ۔۔۔ اور تم۔۔۔ ہم
نے گ ھر ندل ل تا ہے اب ہمارا یتج ھا مت کرنا ہماری خان تحش دو تیتی خدا کا واسطہ ہے
تمہیں"
وہ حماد کو لے کر وہاں سے خلی گی خ تکہ اینہ یتج ھے ک ھڑی ان کو آنسو ب ھری آنکھوں سے
ن
د ک ھتی رہ گی۔
م ً
اینہ نے فورا سے آنسو صاف کر کے اسے اماں جی کے نارے یں ی تانا سروع ک تا۔
تعتی وہ سب سن چکا ب ھا۔۔۔ وہ ک تا سوچ رہا ہو گا اینہ کی نارے میں۔۔۔ خ تد آنسو اینہ کی
نلکوں کی م تڈبر بر آ بیی ھے بھے جسے اس نے سجتی سے اڑا دنا ب ھا۔۔۔
____________________________________
ان کی ندفین کے لنے آنان انہیں ان کے آنای گاوں لے گ تا۔۔۔ خ تکہ اینہ یتج ھے اک تلی رہ
گی۔۔۔
اینہ نے وہاں سے خاموسی سے خلے خانا ہی نہٹر خانا۔۔۔ ل تکن اسے آنان نہاں النا ب ھا۔۔۔
اور کس مقصد کے لنے یہ اسے اب نک معلوم نہیں ہو سکا ب ھا۔۔۔
آنان اگلے دن وانس آ گ تا ب ھا۔۔۔ ل تکن اداس اداس شا ب ھا۔۔۔ چہرے یہ ب ھکن کے واضح
نسان موجود بھے۔
اینہ اس کے فریب خانے سے اب نک ڈرتی ب ھی ل تکن وہ نہت ییمار ییمار لگ رہا ب ھا۔
وہ گ ھر آنے ہی سو گ تا ب ھا۔ اینہ اس کے لنے ناتی لے کر کمرے میں گی ب ھی ل تکن اسے
سونا ہوا نانا۔۔۔ وہ سوے کی تا معضوم لگ تا ب ھا۔۔۔ نال کی کشش ب ھی اس انسان میں۔
ب
وہ اس کے ناس ییھی اس کے ئٹروں سے سوز ا نار رہی ب ھی۔۔۔ وہ گرم ہو رہا ب ھا۔۔۔ اسے
ئٹز تجار ب ھا۔۔۔
وہ خلدی سے کتچن سے ب ھتڈا ناتی اور بی تاں لے آی ب ھی۔ وہ اسے ب ھتڈی بی تاں کر رہی
ب ھی۔۔۔ اور اس میں کب رات گزری اسے جود ی تا نہیں خال ب ھا۔۔۔ وہ اس کی ی تڈ کے
شابھ کرسی ر کھے ی تک لگا کر سوی ہوی ب ھی۔ آنان کی آنکھ اذان کے شابھ کھلی تو شا منے
اسے سونا ہوا نانا اور ا نیے ما بھے بر یتی رک ھی ہوی جو اب ب ھتڈی تو چٹر نہیں ب ھی۔ ل تکن اب
آنان کو ای تا ئٹز تجار نہیں ب ھا۔
اینہ کو دنکھ کر انک دفعہ آنان کی دل ناغی ہوا ب ھا۔۔۔ ل تکن وہ مصیوط کردار کا مالک
ب ھا۔۔۔ جود بر قاتو نانا اس کے لنے اس سے نہلے کیھی ای تا مشکل نہیں ہوا ب ھا۔
"س نیں۔۔۔
اب ھیں۔۔۔"
""حج۔ جی
""جی اح ھا
____________________________________
اس کا یہ مس تلہ آنان نے جود ہی خل کر دنا ب ھا۔۔۔ وہ جود کتچن میں آ گ تا۔
"حج۔۔۔ جی تولیں"
"نہلے انک کپ خاے دے دیں ب ھر ناہر الن میں بییھ کر نات کرنے ہیں"
نارمل کر کے ناہر الن میں آی تو شا منے ہی آنان بیی ھا اس کا ای یظار کر رہا ب ھا۔
ن
د ک ھیں میں آپ کو کسی علط مقصد سے نہاں نہیں النا۔۔۔
آپ مٹری طرف سے نلکل آزاد ہیں آپ چہاں خانا خاہیں خا شکتی ہیں۔۔۔"
"ک تا مظلب۔۔۔"
آپ ی تابیں۔۔۔ ب ھای مج ھے رک ھنے کو ی تار نہیں۔۔۔ اس کے عالوہ مٹرا دی تا میں کوی ہے
نہیں۔۔۔ ی تابیں میں ک تا کروں؟"
Classic Urdu Material | by Ann Ibraheem - 104 -
Blue Blood
Do not copy or distribute without permission of the author
For more Novels please visit our website
www.classicurdumaterial.com
www.colorofbooks.com
اینہ کو شدند رونا آنا ب ھا ا نیے نے نسی بر۔۔۔ ل تکن اس نے رونے کو عصے کی صورت میں
تکاال ب ھا۔
ن
"د ک ھیں مٹرا کوی نہیں اس دی تا میں۔۔۔ اور نا آپ کا کوی بڑا۔۔۔ اس لنے یہ نات میں
آپ سے ہی کر شک تا ہوں اب۔۔۔
شام میں ہی دوتوں کا تکاح ہوا۔۔۔ ان کے شابھ انک اور تکاح ب ھی ہوا ب ھا۔۔۔
____________________________________
"اشالم عل تکم توسف ب ھاتی آ گنے آپ کیسی رہی آپ کی قالٸیٹ“ اینہ توسف کے آنے ہی
سروع ہو گٸ ب ھی جوسی چہرے سے ح ھلک رہی ب ھی۔
توسف اینہ کے سر بر ہابھ رک ھنے مہوش کو فوکس میں لنے کہہ رہا ب ھا اور مہوش کو کجھ سمجھ
نہیں آ رہا ب ھا کہ وہ کب اس لڑکی سے ملی ب ھی۔
Classic Urdu Material | by Ann Ibraheem - 106 -
Blue Blood
Do not copy or distribute without permission of the author
For more Novels please visit our website
www.classicurdumaterial.com
www.colorofbooks.com
”و نسے آپ کے وہ کہاں ہیں مہٹرمہ؟“ توسف آرام سے صوفے بر بیی ھنے ہوۓ توال اور
مہوش جو اب ھی نک ک ھڑی ب ھی اسے بیی ھنے کا اشارہ ک تا
ن
”ب ھاتی ی تا تو ہے آپ کو ان کا کب گ ھر بر ہونے ہیں وہ اب ھی نات ہوتی نس ہتجنے والے
ہیں آپ فرنش ہو خاٸیں میں ب ھاب ھی سے مل لوں ایتی دبر“
اینہ اب مہوش کی خایب م یوجہ ہوتی ب ھی مہوش کا چہرہ اس کے ک یف یوز ہونے کا ینہ دے
رہا ب ھا۔
”ب ھتک ہے آپ اس سے نابیں کرو میں فرنش ہو کر آ نا ہوں حیتی دبر میں انان ب ھی آ خا نا
ہے“ توسف سوز اور شاکس ا نار کر اندر کی خایب بڑھ گ تا
اینہ گرم جوسی سے مہوش سے مجاطب ہوٸ خ تکہ مہوش اب ھی نک اس سب کو سمجھ ہی
نہیں ناٸ ب ھی
مہوش جواب دے کر اس خایب ہی دنک ھنے لگی چہاں اب ھی توسف گ تا ب ھا۔ مہوش اب ھی نک
نارمل نہیں ہو نا رہی ب ھی
”اح ھا ب ھتک ہے آپ شکون سے بیی ھیں میں کتچن کا انک خکر لگا آوں“
____________________________________
”اوۓ ہوۓ آج تو بڑے بڑے لوگ آۓ ہوۓ ہیں ہمارے گ ھر“ انان نے گ ھر میں
داخل ہونے ہی توسف بر طٹز ک تا ب ھا۔
توسف کہاں یتج ھے ر ہنے واال ب ھا۔ وہ دوتوں تچین کے دوست بھے یہ ہیسی مزاخ تو خلتا رہ تا
ب ھا ان کے درم تان۔
مہوش بر تظر بڑنے ہی انان نے شالم ک تا خ تکہ مہوش صرف ان سب کو دنکھ رہی ب ھی وہ
کوتی جواب د نیے کی توزنشن میں نہیں ب ھی۔ توسف نے آنکھوں سے ہی انان کو اشارہ کر
دنا اس لنے انان خاموش ہو گ تا۔
..........
مہوش جو کب سے ک ھڑکی میں ک ھڑے شاند نارے گن رہی ب ھی توسف کی آواز بر جونکی۔
توسف جود ابھ کر مہوش کے ناس خا کر ک ھڑا ہو گ تا
ن
توسف مہوش کا ہابھ نکڑ کر وہیں ک ھڑکی میں اس کے ناس ک ھڑا ہو گ تا۔ مہوش کی آ ک ھیں
آنسوں کا درنا لنے ک ھڑی ب ھیں جو نس نہنے کو ی تار ب ھا۔
”مہوش ک تا ہوا سو یٹ ہارٹ نلٹز اب ھی رویہ نہیں ینہ ہے یہ ب ھر مجھ سے کیٹرول نہیں
ہونا“
توسف نے ی تار سے ا نیے شابھ لگانے ہوۓ کہا ب ھا اور مہوش کو نس سہارا ملنے کی دبر ب ھی
آنکھوں میں موجود درنا کو نہنے کا راسنہ مل گ تا ب ھا۔۔۔
”توسف میں آپ سے کجھ اور نہیں مانگتی آپ نے مج ھے اغواہ ک تا ب ھتک ہے مٹری شادی
صاٸم سے نہیں ہونے دی ب ھتک ہے آپ نے مج ھے ناکس تان سے دور رک ھا ب ھتک ہے
ل تکن آپ کو اّٰللہ کا واسطہ نلٹز مج ھے انک دفعہ مٹرے اتو سے ملوا دیں وہ ی تا نہیں کس خال
میں ہوں گے۔۔۔“
مہوش شانس لینے کے لنے رکی ب ھی رونے کی وجہ سے تو لنے میں مسٸلہ ہو رہا ب ھا
”مہوش نس کرو اب ھو سو خاو کل تم ا نیے اتو سے مل لی تا میں تم ھیں وہاں ح ھوڑ دوں گا“
”سچ میں“
+++++++++++++++++++++++++++++
تم خا نیے ہو میں چہاں خا رہا ہوں وہاں سے زندہ وانس آنا نہت مشکل ہے نلکہ ناممکن
ہے۔۔۔ مج ھے ایتی برواہ نہیں ہے میں خاہ تا ہوں کہ مٹرے خانے کے تعد ب ھی تم مٹرے
نارے میں مہوش کو کجھ یہ ی تاو۔۔۔ میں نہیں خاہ تا کہ وہ اداس ہو۔۔۔
توسف شاری ی تاری کر چکا ب ھا اس نے اس سے نہلے ب ھی کیتی دفعہ ا نسے کام کنے بھے
ل تکن آج یہ کام اس کے لنے سب سے مشکل ب ھا۔
انان ا نیے تچین کے دوست کو توں نہیں دنکھ نا رہا ب ھا وہ توسف کے مہوش کے لنے خ یوتی
خد نک عسق کو دنکھ چکا ب ھا اور اب توسف کے خانے کے تعد مہوش کا ک تا ہونے واال ب ھا
یہ سوال دوتوں کو ڈرا رہا ب ھا۔۔۔
وہ دوتوں آنس میں گلے لگے بھے۔انان نے توسف کا ک تدھا ب ھنیی ھا کر اسے ہمت د یتی
خاہی ب ھی۔
____________________________________
”ہاں ک یوں کہیں خانے سے نہلے مج ھے تم ھیں ی تانا بڑے گا نا اخازت نامہ لکھواں تم
سے؟“
مرتم نے مڑ کر عصے سے سیمل کو جواب دنا اسے کسی کی روک توک نس تد نہیں ب ھی۔
سیمل نے برین دھو کر ہابھ صاف کنے اور ناہر خال میں ہی آگٸ
سیمل خاموش ک ھڑی رہ گٸ ب ھی کجھ ناد آنا ب ھا۔۔۔ ایتی تچین کی سہ تلی۔۔۔ اور نہت
کجھ جسے ح ھتک کر وہ دونارہ سے کام میں مصروف ہو گٸ
____________________________________
”ب ھاب ھی خلیں انان آپ کو آپ کے اتو کے گ ھر لے خاٸیں وہ توسف ب ھاٸ کسی کام
سے سہر سے ناہر خلے گنے بھے رات میں مگر اب ھوں نے آپ سے برامس ک تا ب ھا یہ اس
لنے وہ انان کو کہہ کر خلے گنے آپ سو گٸ ب ھیں اس لنے آپ سے ملے ی تا خلے گنے“
مہوش کو توسف کے ہونے نا یہ ہونے سے کوتی فرق نہی بڑنا ب ھا اس کے لنے ای تا ہی
کافی ب ھا کہ وہ آج ا نیے گ ھر خا رہی ب ھی ا نیے اتو کے ناس۔۔۔ ا نیے صاٸم کے ناس۔۔۔
____________________________________
”مہوش آپ یہ فون ا ینے ناس رکھ لیں اس میں مٹرا اور اینہ کا تمٹر شیو ہے یہ توسف نے
دنا ب ھا وہ آپ سے جود اسی تمٹر بر راتطہ کرے گا آپ شکون سے ا نیے اتو کے ناس رہ شکتی
ہیں چب نک توسف وانس نہیں آ نا۔۔۔ کیھی بھی ہماری صرورت بڑے تو نلٹز ہمیں صرور
ی تاۓ گا۔“
مہوش کے اتو کے گ ھر کے ناہر گاڑی روک کر انان نے انک ای تڈراٸنڈ فون مہوش کی
طرف بڑھانا جسے مہوش نے ی تا جوں خراں کنے ناس رکھ ل تا
دل ب ھا کہ زور زور سے دھڑک رہا ب ھا ا نیے عرصے تعد انا سے ملتا وہ کیسے ہوں گے کیسے
ری؟ انکٹ کریں گے؟ اب ھیں سوجوں کو سو خنے وہ گ ھر میں داخل ہوٸ ب ھی
”مہوش“
”صاٸم“ مہوش اسے دنک ھنے ہی رونا سروع ہو گٸ ب ھی ا نیے عرصے تعد کسی ا نیے کو
دنک ھتا وہ ب ھی کسی ا نسے کو جو کیھی آپ کے لنے نہت صروری ب ھا آپ کی زندگی کا شاب ھی
بینے واال ب ھا مہوش کا ضیط توٹ رہا ب ھا
”تم اب نہاں ک تا لینے آتی ہو؟ ک یوں آتی ہو تم نہاں؟ کوتی اور دھوکہ د نیے؟ ب ھر سے
ح ھوڑنے کے لنے؟ اور یہ آنسو یہ ندامت کے ہیں نا ب ھر سے مج ھے توڑنے کے لنے؟“
مہوش صاٸم کے جواب سے نلکل توٹ گٸ ب ھی وہ ی تا کوٸ جواب دنے انا کے کمرے
میں خلی گٸ
دروازہ ک ھوال تو شا منے انا سوۓ ہوۓ ب ھی مہوش ان کے ناس خا کر ک ھڑی ہو گٸ اب ھیں
چگانے کی ہمت اس میں نہیں۔۔۔۔
س
” تو ک تا انا ب ھی و نسے ہی مج ھنے ہوں گے حیسے صاٸم۔۔۔“
مہوش کا رخ ا ینے کمرے کی خایب ب ھا صاٸم کی ناتوں نے اسے ب ھکا دنا ب ھا۔۔۔
ب ھکاوٹ سوچ سے ب ھی ہو خاتی ہے۔۔۔ انسی سوچ سے جو سوچ کر روح نک کایپ خاۓ
اور وہی سوچ چف یقت کا روپ دھارے آپ کے شا منے ک ھڑی ہو۔۔۔
ب ھکاوٹ ی تہاٸ سے ب ھی ہو خاتی ہے۔۔۔انسی ی تہاٸ جو ی تہا ہونے ہوۓ ب ھی ی تہا یہ ہونے
دے۔۔۔
ب ھکاوٹ کسی کے خلے خانے سے ب ھی ہو شکتی ہے۔۔۔ کسی ا نسے کہ جو نہت ای تا ہو کر
ب ھی ای تا یہ ہو ل تکن دل اسے ای یوں سے ب ھی بڑھ کر مانے
____________________________________
”انان آپ برنسان ہیں؟ توسف ب ھاٸ تو ب ھتک ہیں یہ“ اینہ کتچن سے قارغ ہو کر تی وی
الوتچ میں آٸ تو انان کو کسی گہری سوچ میں نانا تو تو حھے ی تا یہ رہ شکی۔
جو مشکلوں سے گزر خانے ہیں اور ای تا اتمان برفرار رک ھنے ہیں وہ سب نا لینے ہیں ل تکن اس
کے لنے اّٰللہ بر کامل تقین سب سے اہم ہے۔
”ہاں انسا ہی ہے اور میں ب ھی اّٰللہ کا نہت نہت شکرگزار ہوں جو اس نے مج ھے تم حیسی
ی تک شٹرت ی یوی عظا کی جو مج ھے ہمیشہ ب ھالٸ کے را سنے بر ہی التی ہے نس اّٰللہ کرے
مہوش اور توسف کی زندگی کے مسٸلے ب ھی خل ہو خاٸیں“
انان اور اینہ کی زندگی برشکون ب ھی ل تکن اس کے لنے وہ دوتوں نہت سی فرنای تاں دے خکے
بھے اور اب وقت ان کے فری تی دوشیوں بر ب ھا چن کے لنے وہ دل سے دعا گو بھے
____________________________________
مہوش سب ح ھوڑ کر ناہر آگٸ۔ مہوش انک دفعہ ب ھر انا کے کمرے میں خلی گٸ اسے
سب سے زنادہ شکون انا کے ناس آ نا ب ھا۔
”انا۔۔۔“
ناپ کو دنک ھنے ہی رکے ہوۓ آنسو ای تا راسنہ ی تانے ہوۓ گالوں بر موی یوں کی مای تد حمکنے
لگے بھے۔ ارشالن صاچب ا ینے عرصے تعد ایتی بی تی کو دنکھ کر جوسی سے ب ھولے یہ سما
رہے بھے۔ وہ ایتی بیتی بر کیھی شک نہیں کر شکنے بھے۔ اب ھیں ڈر ب ھا کہ ان کی بیتی
خانے کس خال میں ہو گی ل تکن آج ایتی بیتی کو ا نیے شا منے دنکھ ان کے سب ڈر دور ہو
گنے بھے۔
Classic Urdu Material | by Ann Ibraheem - 127 -
Blue Blood
Do not copy or distribute without permission of the author
For more Novels please visit our website
www.classicurdumaterial.com
www.colorofbooks.com
وہ دوتوں کیتی دبر گلے لگ کر رونے رہے وقت کا اندازہ دوتوں کو یہ ہوا۔ کسی نے کوٸ
سوال یہ ک تا ان ناپ بیتی کا رسنہ ہی انسا ب ھا کسی سوال کی گتجاٸش نہیں ب ھی ارشالن
صاچب کو ان کی بیتی مل گٸ اس سے زنادہ اب ھیں کجھ نہیں خا ہنے ب ھا
____________________________________
گپ اندھٹرے کمرے میں رو سنے آنے کا کوٸ راسنہ نہیں ب ھا۔ انسان یہ ب ھی اندازہ نہیں
لگا شک تا ب ھا کہ یہ کمرہ کی تا بڑا ہے۔۔۔ دور دور نک کسی زی روح کا گمان نہیں ہونا ب ھا
ا نسے میں ختجنے خالنے کا ای تا گال ب ھاڑنے کے عالوہ کوٸ خاص قاٸدہ نہیں ب ھا۔
توسف ا ینے ہاب ھوں کی مدد سے را سنے کا تعین کرنے کی کوشش کر رہا ب ھا چب کسی نے
کوٸ ب ھاری چٹز توسف کے سر بر دے ماری جس سے انک ختخ خلق سے برامد ہوٸ اور
ہمیشہ کے ل تا ی تد ہو گٸ۔
َ
اے سی ان ہونے کے ناوجود مہوش کا تورا ندن نسینے میں سراتور ب ھا چب ڈر کر اس کی
آنکھ کھلی۔۔۔
اسے گ ھر آۓ بین دن ہی ہوۓ بھے اور ان بین دتوں میں تو حیسے ڈراٶنے جواتوں نے
اس کے گ ھر کا راسنہ دنکھ ل تا ہو یتج ھا ہی نہیں ح ھوڑ رہے بھے۔ وہ ہمیشہ جواب میں جود کو
ن ھ ک ن
ہ
اندھٹری خگہ بر ق تد د تی جس کا کوٸ سرا یں ب ھا۔
آج ب ھی انسا ہی ہوا ب ھا جواب دنک ھنے سے اس کی آنکھ کھل گٸ ب ھی ناس بڑا فون زور زور
سے خ تگ ھاڑ رہا ب ھا جس سے اس وقت مہوش کو جوف آ رہا ب ھا۔
مہوش نے کس طرح یہ توال ب ھا یہ وہی سمجھ شکتی ب ھی۔ توسف اس کے لنے کیھی کوٸ
اہم نت نہیں رک ھتا ب ھا ل تکن وہ انسا ب ھی کیھی نہیں خاہتی ب ھی۔
مہوش نے ابھ کر الماری سے خادر تکالی اور ا نیے آپ کو ا حھے سے کور کر کے ناہر آ گٸ
رات کے اس نہر وہ انا کو نہیں چگانا خاہتی ب ھی۔ گ ھر میں موجود توکراتی کو کسے کام سے
ناہر خانے کا ی تا کر مین گ نٹ کے ناہر آگٸ۔
ناتچ م نٹ میں ہی انک گاڑی اس کے ناس آکر رکی اور شابھ ہی انان کی کال
مہوش نے جواب د نیے کے تعد کال ی تد کی اور گاڑی کا ی تک ڈور ک ھول کر بییھ گٸ۔
تورا راسنہ خانے وہ کون کون سی دعاٸیں بڑھتی رہی۔ جو جو اسے ناد ب ھا سب دہرا دنا ل تکن
راسنہ ب ھا کہ خیم ہونے کا نام نہیں لے رہا ب ھا۔
انک ح ھتکے سے گاڑی رکی۔۔۔ یہ وہی گ ھر ب ھا چہاں وہ توسف کے شابھ آٸ ب ھی۔ ل تکن اس
دفعہ اسے گ ھر میں داخل ہونے سے جوف آ رہا ب ھا انان نے صرف کسی اتمرحیسی کا ی تانا ب ھا
ل تکن اس کا دل کجھ نہت علط ہونے کا االرم تجا رہا ب ھا اور وہ نار نار دل میں آنے والے
خ تاالت کو ح ھتکنے ہوۓ گ ھر میں داخل ہوٸ چہاں صرف دو تفوس بھے۔۔۔ اینہ اور
انان۔۔۔ بیسرا سخص سف تد کفن میں لی تا اس کے شا منے ب ھا۔۔۔چہرا سف تد کٹڑے سے ڈھکا
ہوا ب ھا۔۔۔۔
Classic Urdu Material | by Ann Ibraheem - 131 -
Blue Blood
Do not copy or distribute without permission of the author
For more Novels please visit our website
www.classicurdumaterial.com
www.colorofbooks.com
اس دی تا میں اس کے انا اور توسف کے عالوہ اس کا کون ب ھا۔۔۔ اور ان میں سے ب ھی
انک اس سے ح ھین ل تا گ تا۔۔۔ اب ھی تو س کے دل میں توسف کے لنے برم گوسہ بی تا
سروع ہوا ب ھا اور اس سے نہلے ہی اّٰللہ نے اس اسے لے ل تا۔۔۔
۔۔۔مہوش کو وہ نارنک خگہ ا نیے ارد گرد تظر آنے لگی۔۔۔ اور اس کے تعد اس کا دماغ
اسی نارنکی میں ڈوب گ تا۔۔۔
____________________________________
تمام بر معمالت دنک ھنے کے تعد انان گ ھر آنا تو اینہ اب ھی مہوش کو شال کر آٸ ب ھی۔ انان
ب ھک ہار کر صوفے بر بیی ھا تو اینہ نے نانے ال کر دنا
انان آپ سچ ی تا ک یوں نہیں د نیے اسے؟ توسف ب ھاٸ نے ک یوں انسا ک تا اس کے
شابھ؟“
”نار تم ھارا ک تا خ تال ہے ہم اسے توسف کی اصل نت ی تا دیں گے تو ک تا ہو گا؟ اس نات کا
اس بر ک تا ابر بڑے گا؟ اس کی خالت دنکھ رہی ہو تم وہ کیسے برداست کرے گی ا نیے
بڑے سچ۔۔۔ اور ا نیے کڑوے سچ۔۔۔ ای یوں کے برے روپ دنک ھتا نہت مشکل ہونا ہے
اور اس کے شابھ تو علط کرنے واال ب ھی اس کا سب سے فریتی ب ھا۔۔۔
اینہ سمجھ گٸ ب ھی کہ انان ک تا کرنا خاہ رہا اور وہ ک یوں نہیں ی تا رہا سو اس لنے چب کر
گٸ
”اینہ انک کام کر شکتی ہو دنکھو ہم مہوش کو نہاں تو زنادہ ناٸم نہیں رکھ شکیں گے شام
میں میں اسے اس کے گ ھر ح ھوڑ اوں گا ل تکن دنکھو تم اس کے فریب رہو اس کو موی یونشن
دو نا کہ وہ اس برامہ سے خلدی تکل شکے“
”انان آپ نےقکر ہو خاٸیں مہوش کو میں شییھال لوں گی“ اینہ انان کا ہابھ نکڑے
اسے نسلی دے رہی ب ھی وہ انک وقادار ی یوی ب ھی اور ا نیے سوہر کے ہر خکم کے آگے سر
ح ھکانے والی
____________________________________
کسی نے ای تا شارا عصہ دروازے بر تکاال ب ھا۔۔۔ دھڑم کی آواز کے شابھ دروازہ ک ھول کر
آنے واال کوٸ اور نہیں نلکے صاٸم ب ھا
”مامو انک دفعہ کی کالک بھوڑی ب ھی جو آپ کی سہزادی رات کے اندھٹرے میں ب ھر ہمارا
منہ کاال کرنے تکل گٸ“
”مامو میں ی تا رہا ہوں آپ کو سمج ھا لیں اسے یہ سرتف لوگوں کی ی نی یوں کے لج ھن نہیں
ہونے انک دفعہ تو وہ ہمیں دی تا کے شا منے رسوا کر خکی ہے دونارہ انسی تویت آٸ تو ا نیے
ہاب ھوں سے ق تل کروں گا اس کا۔۔۔
آپ ی تاری کریں میں اسے ڈھونڈنے خا رہا ہوں آج شام میں تکاح ہے اس کا مٹرے سے
اور میں کوٸ اور نات نہیں شیوں گا مامو لوگ نابیں ی تا رہے ہیں اب۔۔۔ بھو ب ھو کرنے
ہیں وہ ہم بر ہمارے گ ھر کی لڑکی ہے اسے س تدھا کرنا اب ہمارا کام ہے“
”جی انا نلکل ب ھتک کہہ رہا ہے صاٸم خاو تم اس نےخ تا لڑکی کو لے کر آو میں انا کو
سمج ھا لوں گی“
صاٸم جسے طوقان کی طرح آنا ب ھا ا نسے ہی ئٹزی سے خال گ تا اور آسمہ انک تظر انا بر ڈال
کر صاٸم کے یتج ھے ہی ناہر خلی گٸ۔
____________________________________
گ نٹ سے اندر آنے ہوۓ مہوش کسی سے بری طرح نکراٸ ب ھی۔۔۔ اگلے آنے والے نے تو
حیسے عصے میں دی تا ی تاہ کرنے کی ب ھاتی ہوٸ ب ھی اسی لنے اندر آنے والی کو ب ھی یہ دنکھ
سکا۔ رات ب ھر نےہوش ر ہنے اور گ ھر آنے تورا راسنہ رونے کی وجہ سے مہوش کا جسم
ن
توح ھل ہوا ہوا ب ھا اور آ ک ھیں سرخ۔۔۔
”مہوش خلو اندر تمہاری طی نت ب ھتک نہیں نہاں تو لگ تا ہے لوگ خاتور ہیں اجساس نام کی
چٹز نہیں ہے“
Classic Urdu Material | by Ann Ibraheem - 138 -
Blue Blood
Do not copy or distribute without permission of the author
For more Novels please visit our website
www.classicurdumaterial.com
www.colorofbooks.com
اینہ نے جوتچوار تظروں سے صاٸم کو دنک ھا اور مہوش کا ہابھ نکڑ کر اندر کی طرف بڑھ
گٸ
ان کے اندر توتج ھنے کے تعد صاٸم ب ھی اند ہی آگ تا آج وہ اس نات کا ق یصلہ کر کے ہی
خاۓ گا مہوش اسی کی ب ھی وہ انک دفعہ ب ھر اسے ک ھو نہیں شک تا ب ھا۔۔۔ ل تکن ک تا وہ
مہوش کا چفدار ب ھا؟
”مہوش چتے تم ھیں تو تجار ہے“ ارشالن صاچب نے مہوش کا ماب ھا ح ھونے ہوۓ قکرم تدی
سے کہا
”آپ کون بی تا؟ نہجانا نہیں آپ کو“ ارشالن صاچب چٹرت سے اس سکارف میں لیتی
معضوم سی لڑکی کو دنکھ رہے بھے
”اتکل مج ھے آپ سے اک تلے میں کجھ صروری نابیں کرتی ہیں اس کے تعد آپ کو ی تا خل
خاۓ گا کہ میں کون ہوں ل تکن اس سے نہلے مہوش کو روم میں ح ھوڑ اوں اتکل“
اینہ نے برشکون انداز میں ارشالن صاچب کو مجاطب ک تا ب ھا ل تکن س تا وہ کمرے میں موجود
آسمہ اور صاتم کو ب ھی رہی ب ھی
____________________________________
اینہ نے اک تلے میں ارشالن صاچب کو خانے ک تا کہا ب ھا کہ وہ ای تا بر شکون ہو گنے بھے۔۔۔
”مامو میں مولوی اور گواہان کو لے کر آ نا ہوں“ صاٸم ارشالن صاچب کو ناد کروا رہا ب ھا
کہ آج اس کا مہوش سے تکاح ب ھی ہے۔
ارشالن صاچب نے انک ہی دفعہ میں صاٸم کا شارا خ یون ہوا کر دنا ب ھا۔
ب ھتی آنکھوں سے وہ ارشالن صاچب کا منہ دنکھ رہا ب ھا اور انسی ہی کجھ خالت آسمہ کی ب ھی
ب ھی خ تکہ اینہ گ ھر کے لنے تکل خکی ب ھی
”یہ تم ح ھوڑو بی تا ب ھر کیھی تخث کریں گے“ ارشالن صاچب ای تا ق یصلہ س تا کر ا نیے کمرے
میں خلے گنے بھے خ تکہ صاٸم اب ھی نک اس شاک سے وانس نہیں آنا ب ھا۔
”تو اس طرح تم نے مامو کو نےوفوف ی تانا ہے مہوش مخٹرمہ۔۔۔ ل تکن یہ خریہ ہم بر کام
نہیں کرے گا“
صاٸم جودکالمی کے سے انداز میں تول رہا ب ھا حیسے وہ معا ملے کی نہہ نک نہتچ گ تا ہو ل تکن
جو سب ہوا ب ھا وہ اس کے وہم و گمان سے ب ھی ناہر ب ھا۔
____________________________________
وہ سوۓ ہوۓ کوٸ معضوم بری لگ رہی ب ھی،کسی ناغ کی کوٸ ی تلی جو کیھی انک ب ھول
تو کیھی دوسرے ب ھول بر اڑتی ب ھر رہی ب ھی۔۔۔ ل تکن یہ ک تا اس بری کے تو ی تکھ کاٹ
دنے گنے بھے۔۔۔ اس ی تلی کے بروں سے کای یوں سے اڑنے کی وجہ سے جون رس رہا
ب ھا۔۔۔ تکل یف سے بری کہ منہ سے نس انک ہی نام تکال ب ھا
”توسف۔۔۔"
وہ جواب میں سف تد کفن میں لیتی الش۔۔۔ اس کا توسف۔۔۔ ل تکن وہ اس کا کب ہوا
ب ھا۔۔۔ شاند اس رات چب اب ھوں نے ناکس تان آنا ب ھا۔۔۔ نا شاند یب چب اس نے مہوش
کو ان ع تڈوں سے تجانا ب ھا۔۔۔ نا شاند وہ سروع سے ہی اس کا ب ھا۔۔۔ ل تکن اب ک یوں خال
گ تا وہ۔۔۔
نسینے میں سراتور جسم۔۔۔ اڑی اڑی رنگت۔۔۔ نک ھرے نال۔۔۔ مہوش نے ابھ کر صاف
ہوا لی نے کے لنے ک ھڑکی ک ھول دی۔
ارشالن صاچب وصو کر کے ناہر تکلے تو بیتی کو ا نیے کمرے میں دنکھ کر ان کو انک
نامعلوم سی جوسی نے گ ھٹر ل تا ب ھا۔مہوش ان کی آنکھوں کی ب ھتڈک ب ھی۔ ل تکن وہ نہیں
خا نیے ب ھی کہ اس کو ک تا کجھ برداست کرنا بڑے گا۔
”صتح تخٹر انا“ مہوش نے انک معضوم سی مسکراہٹ کے شابھ انا کو دنک ھا ب ھا اور ارشالن
صاچب ا نیے بیتی کی مسکراہٹ کی تظر ا نارے ی تا نہیں رہ شکے بھے وہ ب ھی ہی ایتی
معضوم۔۔۔
”آج مٹرا تجہ ایتی خلدی کیسے خاگ گ تا مٹرا تجہ تو ل نٹ اب ھنے کا عادی ہے آج ک تا ہوا“
ارشالن صاچب تو لنے سے چہرہ صاچب کرنے تغور مہوش کا خاٸزہ لے رہے بھے کہ آنا
ان کی الڈلی میں ک تا ک تا ی تدنل تاں وافع ہوٸ ہیں۔
انا کی اس نات سے مہوش انک ملچے کے لنے اداس ہوٸ۔ ملچے کے ہزارویں چصے میں ہی
کینے م یظر اس کی آنکھوں کے شا منے سے گزرے بھے۔
”انا میں نے تماز بڑھتی ہے آپ کے کمرے میں بڑھ لوں؟“ مہوش جود کو شیی ھا لنے ہوۓ
اصل نات کی طرف آٸ جو وہ کرنے آٸ بھے
”ماشاءاّٰللہ صرور ک یوں نہیں مگر آج مٹرے چتے کو یہ ی تک خ تال کیسے آنا مٹرا تجہ تو تماز کے
نام سے ب ھی ب ھاگ تا ب ھا“
”انا میں تماز نہیں بڑھتی ب ھی یہ اسی لنے انسا ہوا مٹرے شابھ میں اّٰللہ کی نافرمان ب ھی یہ
اّٰللہ ناراض ہیں مجھ سے“ انک آنسو مہوش کی آنکھ سے تکل کر اس کے دو نیے میں خزب
ہوا ب ھا۔
”نہیں بی تا انسا نہیں ہے اّٰللہ اگر آپ سے ناراض ہونے تو وہ کیھی آپ کے ذہن میں تماز
کا خ تال یہ ڈا لنے۔۔۔ یہ خ تال ہی اس نات کی نساتی ہے بی تا۔ خلو اب ھو وصو کر کے آو اور
تماز بڑھو“
مہوش کوٸ جواب دنے ی تا وصو کے لنے ابھ گٸ خ تکہ ارشالن صاچب دل سے ایتی بیتی
کی جوسی کے لنے دعا گو بھے۔۔۔
انا کو ناسنہ دے کر مہوش ا ینے کمرے میں آٸ ب ھی۔۔۔ وہ ک ھڑکی جو وہ صتح ی تد کرنا ب ھول
ب
گٸ ب ھی ہوا سے ح ھول رہی ب ھی۔ک ھڑکی کو ی تد کر کے ی تڈ بر ییھی ہی ب ھی کہ تظر شابھ
ک َ
بڑے فون بر بڑی۔ شکرین بر سی ان تون مٹر سے موصول ہونے والی ی تدرہ مس کالز
ت
خگمگا رہی ب ھیں۔ انک ملچے کے لنے تو مہوش کو برنساتی نے گ ھٹر ل تا ب ھا
”یہ تمٹر تو انان ب ھاٸ اور اینہ کے سوا کسی کے ناس نہیں ب ھا تو یہ کون؟؟؟
”جو ب ھی ہوں تم یہ ح ھوڑو فون ناٸم بر ک یوں نہیں اب ھاتی خان بر یتی ہوٸ ب ھی مٹری خد
ہوتی ہے نار“ فون کرنے واال تو ا نسے نات کر رہا ب ھا حیسے وہ اس کی تچین کی کوٸ دوست
ہو۔
”GL
میسج کے آخر میں لک ھے دو انگربزی خروف۔۔۔ یہ ک تا ہو شکنے بھے۔ مہوش فون وہیں ح ھوڑ کر
ناہر خلی گٸ وہ کسی فسم کی ی نیشن سے دور رہ تا خاہتی ب ھی
بری اب ھی نک دتو کی ق تد سے ہی نہیں تکل ناٸ ب ھی خاالنکہ وہ دتو اب نہت دور خا چکا ب ھا
ل تکن بری کو ہمیشہ کے لنے ق تد کر گ تا ب ھا۔
____________________________________
۔۔۔
۔۔۔
الن میں بیی ھے صاٸم کسی گہری سوچ میں گم ب ھا چب مرتم گ نٹ سے داخل ہوٸ۔ وہ دو
مہی یوں سے ا نیے م تکے گٸ ہوٸ ب ھی مگر نہاں موجود کسی سخص کو اس کی کمی کا
اجساس نہیں ہوا ب ھا وہ ان کی زندگی میں ایتی ہی اہم نت رک ھتی ب ھی۔
”صاٸم کیھی ا نیے عالوہ کسی کا سوخا ہے تم نے؟ میں کہاں ب ھی کجھ ی تا ہے ک تا؟ میں
تمہاری ی یوی ہوں نا گ ھر میں موجود کوڑ ک تاڑ۔۔۔ ا نسے تو کوڑ ک تاڑ کے شابھ ب ھی یہ کرے“
صاٸم نے انک تظر اب ھا کر اسے دنک ھا ب ھا اور دونارہ ایتی تظر شا منے موجود ب ھولوں کے
تودے بر مرکوز کر لی۔
سیمل اندر سے ب ھاگتی ہوٸ آٸ ب ھی انک ہابھ میں فون نکڑے اور دوسرے میں صاٸم کی
گاڑی کی خای تاں۔۔۔
”آخر یہ عذاب کب وانس آنا میں نہاں سے ک تا گٸ نہاں کا تو خلنہ ہی ندل گ تا ہے“
مرتم دل ہی دل میں مہوش کو کوس تا سروع ہو گٸ ب ھی
وہ کیھی نہاں موجود یہ ہو کر ب ھی اس کی زندگی اچٹرن ی تاۓ ہوۓ ب ھی اور اب چب وہ
آگٸ ہے اب ک تا ہو گ تا اب تو صاٸم مج ھے ح ھوڑ دے گا۔۔۔
نہیں۔۔۔
سیمل خای تاں دے کر دونارہ اندر خلی گٸ ب ھی خ تکہ مرتم وہیں بییھ گٸ چہاں کجھ دبر
نہلے صاٸم بیی ھا ہوا ب ھا۔
ہاس نی تل میں نہاں سے وہاں خکر کا نیے انک انک لمجہ کسی کا نیے کی طرح چب رہا ب ھا
خاالنکہ کو ڈاکٹر کو معاٸیہ کرنے میں نامشکل دس م نٹ لگے ہوں گے ل تکن صاٸم کے
لنے یہ ناٸم کسی عذاب سے کم نہیں ب ھا۔
مگر خلو کوٸ نہیں چٹر ہے نس تم ب ھتک ہو خاو ہم سب ب ھال دیں گے ہم ب ھر سے انک
ہوں گے۔۔۔ مہوش اب میں تم ھیں ک ھونے کی ہمت نہیں رک ھتا میں انک دفعہ توٹ چکا
ہوں مج ھے نار نار ن نہیں توڑو“
صاٸم دل ہی دل میں مہوش سے مجاطب ب ھا اور گزرے وقت کے جسین دتوں کو ناد کر
رہا ب ھا چب ڈاکٹر نے آ کر اسے نادوں کی گہری وادی سے ناہر تکاال
”سر آپ کی واتف اب ب ھتک ہیں آپ لوگوں کو احی تاط کرتی خا ہنے انسی خالت میں
ڈئٹرنشن اح ھا نہیں یہ ہی آپ کی واتف کے لنے یہ نےتی کے لنے“
ڈاکٹر ای تی نات کہہ کر خلی گی ب ھی خ تکہ صاتم بر ک تا نہاڑ تونا ب ھا یہ کوی اور محسوس نہیں کر
شک تا ب ھا۔
____________________________________
صاتم گاڑی کی شنٹ کی نشت سے ی تک لگاے کجھ سوچ رہا ب ھا چب مہوش فریٹ ڈور
ب
ک ھول کر گاڑی میں ییھی---
وہ اب نہلے سے نہٹر لگ رہی ب ھی ل تکن چہرے بر موجود برنساتی اور دکھ۔۔۔ کسی طوقان
کے گزر خانے کے ابرات لگ رہے بھے
صاتم کے منہ میں جو آنا وہ تول تا ہی خال گ تا خ تکہ مہوش اب ھی نک سمجھ نہیں نا رہی ب ھی کہ
یہ ک تا ہوا ہے
صاتم مہوش سے کسی فسم کا جواب یہ نا کر فون بر کسی کا تمٹر ڈانل کرنے لگا
"اشالمعل تکم مامو جی۔۔۔ جی مامو وہ ب ھتک ہے ہم ہاس نی تل ہی ہیں ہم ل نٹ ہو خابیں گے
اب ھی کجھ بیسیس وغٹرہ ر ہنے ہیں۔۔۔ جی جی مامو جی آپ نےقکر ہو خابیں میں گ ھر لے
آوں گا اسے اب ب ھتک ہے یہ"
صاتم نے ح ھوٹ توال ب ھا کوی بیشٹ نافی نہیں ب ھا وہ ہاس نی تل کے ناہر ک ھڑے بھے۔
"تم۔۔۔ تم نے ح ھوٹ ک یوں توال ہم اب ھی گ ھر خا رہے ہیں یہ؟" مہوش صاتم کے ح ھوٹ
بر چٹران ب ھی۔
"یہ۔۔۔ یہ ک تا نکواس ہے میں انسا ک یوں کروں گی۔۔۔ نہیں میں انسا نہیں کر شکتی
توسف کی انک ہی چٹز ہے مٹرے ناس میں اس کے شابھ انسا نہیں کر شکتی" مہوش
انک برانس کی سی ک یف نت میں تولے خا رہی ب ھی۔
"نس کرو ا نسے نہیں تولو توں تو لنے والے تم کون ہونے ہو؟"
"تم مج ھے گ ھر ح ھوڑ دو نس دی تا کو دنک ھتا مٹرا کام ہے" مہوش حیسے کسی ق یصلے بر نہتچ گی
ب ھی۔
س
صاتم ای تا کہہ کر گاڑی س تارٹ کرنے لگا ب ھا۔۔۔ انک لمجہ لگا ب ھا مہوش کو سب مج ھنے میں
اور ق یصلہ کرنے میں۔۔۔
ڈنش تورڈ بر بڑی انشبرے صاتم کے سر بر مارنے میں اور وہاں سے ب ھا گنے میں اسے
خ تد م نٹ ہی لگے بھے۔۔۔
ب ھا گنے ب ھا گنے وہ ب ھک خکی ب ھی اسے کس شانڈ خانا ب ھا اور وہ کدھر خا رہی ب ھی اسے کجھ
معلوم نہیں ب ھا نس وہ آندھادھ تد ب ھاگے خا رہی ب ھی۔
تجلی کے حمکنے سے وہ ڈر گی ب ھی۔ وہ دھاننان سی لڑکی اندھٹری رات میں اک تلے سڑک بر
ب ھاگ رہی ب ھی۔۔۔ وہ کیتی دور آگی ب ھی اس کا اندازہ لگانا مشکل ب ھا۔
تجلی کی زوردار کڑک کے شابھ نارش ب ھی سروع ہو گی ب ھی اور وہ یتچ سڑک بر ک ھڑی اس
نارش میں ب ھتگ رہی ب ھی۔ آنکھوں سے تکلنے والے آنسو نارش کے ناتی میں مل رہے
بھے۔۔۔ ا نسے حیسے نارش ب ھی اسی کے لنے برس رہی ب ھی۔گاڑی کی ہ تڈالیٹ سے ی تدا
ہونے والی روستی اور ہارن اسے ہوش میں دونارہ سے النے کے لنے کافی ب ھا۔
_______________________
یہ صاتم کی گاڑی تو نہیں ب ھی۔۔۔ گاڑی میں سے انک بزرگ خاتون ناہر آبیں ب ھیں انک
ب ُ
ہابھ سے ح ھٹری نکڑے دوسرے سے خادر شیی ھا لنے جو ئٹز ہوا کی وجہ سے اڑ رہی ھی
مہوش کے فریب آ کر ک ھڑی ہو گی ب ھیں۔
"بیتی ک تا ہوا رات کے اس وقت اس شیسان خگہ میں؟ راسنہ یی ھک گی ہو؟" بزرگ خاتون
نے سققت ب ھرے لہچے میں توح ھا ب ھا مگر مہوش ایتی ڈری ہوی ب ھی کہ کوی جواب نہیں
دے شکی ب ھی۔
"اح ھا خلو بی تا گاڑی میں بییھو ا نسے نہاں اک تلے رہ تا ب ھتک نہیں ہے"
بزرگ خاتون مہوش کا ہابھ نکڑے گاڑی کی طرف خل دیں۔۔۔ مہوش ب ھی ان کے شابھ
خ جت کھ
تی لی گی۔
گاڑی کافی گرم ب ھی خ تکہ مہوش توری طرح سے ب ھتگ خکی ب ھی۔ مہوش گاڑی میں انک
شانڈ بر بییھ گی۔ بزرگ خاتون نے ایتی خادر ا نار کر مہوش کی طرف بڑھای اور فریٹ شنٹ
بر بیی ھے ی تدے کو گاڑی خالنے کا کہا۔
اس سخص کی آواز میں اس قدر ئٹز موجود ب ھا کہ مہوش کی تظر جودتچود اس سخص بر بڑی۔
اس میں انسا ک تا ب ھا کہ مہوش ایتی تظر ہ تا ہی نہیں نای ب ھی۔ اس نے اس سخص کو
تورا راسنہ گاڑی میں انک خاموسی ح ھای ہوی ب ھی ل تکن گاڑی خالنے واال گاہے تگاہے
ب
فریٹ مرر میں انک تظر یتج ھے ییھی ہوی لڑکی بر صرور ڈال تا۔ اس کی آنکھوں میں انسا ک تا ب ھا
یہ مہوش سمجھ نہیں نا رہی ب ھی۔
گاڑی انک 5مرلے کے گ ھر کے ناہر رکی ب ھی۔ناہر نارش ب ھی رک خکی ب ھی۔ گاڑی روک
کر گاڑی خالنے والے نے یتج ھے کا دروازہ ک ھوال اور تیجی کا ہابھ نکڑ کر ناہر آنے میں مدد
دی اور مہوش کے ناہر تکلنے سے نہلے ہی دروازہ ی تد کر دنا۔
"انسان ین خا عمر ک یوں اس تچی کو ی تگ کر رہا۔۔۔ آ خاؤ بیتی اندر آ خاؤ اس ل تگور کی نات
کا برا نہیں مای تا"
تیجی نے انک دفعہ ب ھر عمر کو ح ھڑکا ب ھا ل تکن اسے تو حیسے کوی فرق ہی نہیں بڑا ب ھا وہ
مزے سے گاڑی الک کر کے گ ھر کا دروازہ ک ھو لنے لگ گ تا ب ھا خ تکہ تیجی نے انک
ب ھتڈی آہ ب ھری اور مہوش کی خایب ب ھر سے م یوجہ ہوبیں
" میں ان لوگوں بر تقین کر کے نہاں نک تو آ گی ہوں ک یوں کہ کوی اور خارہ نہیں ب ھا
اس کے عالوہ ل تکن اب میں ان کے گ ھر نہیں خا شکتی"
وہ دل میں ہی یہ سوچ شکتی ب ھی تیجی کے خلوص کے شا منے وہ کجھ کہہ نہیں شکتی
ب ھی۔
"مخٹرمہ یہ گ ھر سے اس وقت اک تلے ناہر تکلنے سے نہلے سوخ تا ب ھا کہ کس بر تقین کرنا ہے
اور اور کس بر نہیں میں آپ کو اب ھی ح ھوڑنے نہیں خا شک تا خانا خاہتی ہیں تو سوق سے
خابیں ل تکن ا نیے اون بر خابیں" دل کی ب ھڑاس تکال کر عمر دروازہ ک ھول کر اندر خال گ تا۔
تیجی مہوش کو لنے عمر کے یتج ھے گ ھر کے اندروتی چصے میں داخل ہوبیں۔ گ ھر اندھٹرے
میں ڈونا ہوا ب ھا عمر نے ہال کی الیٹ خالی اور جود ناتی بینے کی عرض سے کتچن میں خال
گ تا۔
"مہوش بی تا اگر کجھ ب ھی ک ھانا ہو تو ای تا گ ھر سمجھ کر جود ک ھا لی تا مجھ توڑھی ہڈتوں میں تو خان
نہیں کہ کوی مہمان توازی کر شکوں۔۔۔ اور اس ل تگور سے تو میں کوی ام تد نہیں رکھ
شکتی"
"نہیں اماں جی مج ھے ب ھوک نہیں" مہوش اب ھی نک نذنذب کا سکار ب ھی آخر یہ توڑھی غورت
اس بر ای تا تقین ک یوں کر رہی ہیں۔
"اح ھا خلو بی تا وہ شا منے کمرہ ہے خاؤ جود کو سوک ھا لو کافی گ تلی ہو گی ہو اور ب ھوڑی دبر سو خاو
صتح عمر تم ھیں حھوڑ آے گا برنسان نہیں ہونا نےقکر ہو خاؤ"
ان کے کہنے کے ناوجود قکروں میں گ ھری مہوش خاموسی سے ان کی ی تای سمت میں خلی
گی۔۔۔ سونا تو دور کی نات ب ھی وقت گزرنا ب ھی مجال ہوا ہوا ب ھا اس کے لنے۔ گرمی یوں کی
یہ ح ھوتی سی رات مہوش کو کی شالوں بر مج یط لگ رہی ب ھی۔ اسے یہ رات خاگ کر گزارتی
ب ھی۔
"صاتم مہوش کیسی ہے اب۔۔۔ کون سے ہاشی تل میں ہو تم لوگ ی تاؤ میں جود آخا نا
ہوں"
کھلتی ی تد ہوتی آنک ھوں کے شابھ صاتم نے فون کان سے لگانا ب ھا۔ فون ارشالن صاچب کا
ب ھا جو اس سے مہوش کے م یعلق توحھ رہے بھے۔
ہوش میں آنے ہی اسے سب ناد آگ تا ب ھا جو جو ہوا ب ھا۔ ارشالن صاچب کو جواب د نیے ہی
صاتم نے کال ی تد کر دی ب ھی
Classic Urdu Material | by Ann Ibraheem - 168 -
Blue Blood
Do not copy or distribute without permission of the author
For more Novels please visit our website
www.classicurdumaterial.com
www.colorofbooks.com
۔
سرخ آنک ھوں میں تفرت اور ندلے کی جوس لنے وہ مہوش کو ا نسے مجاطب کر رہا ب ھا حیسے وہ
اس کے شا منے ہو اور وہ اب ھی اس کا جون تی خاے۔
____________________________________
رات ہمیشہ خاموسی نا س تانے سے ناد رک ھی خاتی ہے وہ رات ب ھی انک خاموش رات ب ھی۔
ل تکن کسی نے اس خاموسی کو توڑا ب ھا۔ خ تد ہو نلے کسی خاص سمت میں خا رہے۔وہ اس
رات کی خاموسی کو برفرار رک ھنے کی توری کوشش کر رہے بھے چب کسی نیے کی ئٹروں کی
تیچے آنے سے خرمر کی آواز نے اس خاموسی کو توڑا ب ھا ل تکن خ تد ہی س تکی تڈ میں رات نے
وہ خاموسی کا ل تادہ ب ھر سے اوڑھ ل تا۔
وہ ہو نلے آگے سے آگے بڑ ھنے خا رہے بھے۔ وہ اب ا نیے خدف کے نہت بزدنک بھے اس
لنے وہ اور ب ھی احی تاط سے کام لے رہے بھے۔
وہ کل خار بھے۔۔۔چہرے بر رات کی کالک ملے اب ھوں نے ا نیے چہرے ح ھتاے ہوے
بھے۔
اب وہ کسی ک ھتڈر تما گ ھر میں داخل ہو رہے بھے۔وہ دو مٹزلہ گ ھر ب ھا۔۔۔ گ ھر کہالنے والی
اس کی سکلوصورت تو نہیں ب ھی ل تکن کسی زمانے میں وہ گ ھر ہی کی سکل رک ھتا ہو گا۔
چٹزیں ی یو لنے انک تفابتوش کو کیمرے کے لگے ہونے کا اجساس ہوا ب ھا۔اس نے ا نیے
نافی شاب ھ یوں کو ہابھ بر لگی سمارٹ واچ سے اشارہ دے دنا ب ھا۔
کیمرے اس نات کی نساندھی کر رہے بھے کہ کوی زیروح نہاں موجود ہے جو ا نیے
چفاظتی ای یظامات کنے ہوے ہے۔
ل تکن وہ آج ناکامی کا منہ دنک ھنے نہیں آے بھے وہ توری ی تاری کے شابھ آے بھے۔
انک دھماکے کی آواز سے وہ گ ھر لرز اب ھا ب ھا۔ بیسم نٹ میں خانے والے دوتوں تفابتوش
حیسے اس کے لنے ی تار بھے یہ صرف انک آواز کا دھماکہ ب ھا جو کیمرے کی آنکھ کی توجہ
اس تورے عالفے کو آرمی اور تولیس نے ا ینے ق یصے میں ل تا ہوا ب ھا۔ وہ خگہ تعتی وہ گ ھر اور
وہ خ یگل خراتم کی سرزمین کہالی خاتی تو علط یہ ہونا۔
وہاں ہر طرح کا نشہ موجود ب ھا جو وہاں سے تورے ملک میں سمگل ک تا خا نا ب ھا۔
ً ً
وہاں کیتی ہی ملک کی نہن ی نی یوں کو ق تد کر کے رک ھا گ تا ب ھا جو وق تا فوق تا نہاں سے دوسروں
ملکوں میں نا اندرونِ ملک ب ھی فروچت کی خابیں۔ وہ جس خالت میں موجود ب ھیں اس خالت
میں کوی ب ھی لڑکی ا ینے مرنے کی دعا ہی کر شکتی ب ھی ل تکن موت کب کسی کو مرصی
سے آتی ہے۔ انک موت موت ہوتی ہے اور انک زندگی کا موت ین خانا۔
وہاں موجود سیھی گ تاہگاروں کو گرق تار کر کے تولیس کی نکٹر ی تد گاڑتوں میں ڈاال خا رہا ب ھا۔
ییم برہنہ خالت میں کجھ لڑک تاں نسے کی خالت میں نےہوش اور کی ہوش میں ب ھیں۔
سب کے جسم بر براےنام کٹڑے موجود بھے جو ان کے شابھ ہونے والے ظلم کی
نساندھی کر رہے بھے۔
____________________________________
رات توری آنکھوں میں کتی ب ھی۔۔۔ صتح کا ای یظار ای تہای کی ھن ب ھا۔۔۔ ل تکن رات کے تعد
صتح تو ہوتی ہے۔۔۔ ظلم کے تعد اتصاف اور عم کے تعد جوسی ب ھی ہوتی ہے۔۔۔
عمر صتح سوبرے ناسنہ کرنے کے تعد ناہر گاڑی میں بیی ھے مہوش کا ای یظار کر رہا ب ھا اور
مہوش تیجی سے مل کر اب ھی کی دی ہوی خادر سر بر ا حھے سے لنے ہوے ناہر آی ب ھی۔
مہوش کے گاڑی میں بیی ھنے ہی عمر نے چہرے کی زاونے تگاڑنے ہوے کہا ب ھا حیسے
اسے مہوش کو ح ھوڑ کر آنا زہر لگ رہا ہو۔
مہوش نے حیسے کوی تم کا گوال گرانا ب ھا۔ توسف کو مہوش سے ام تد نہیں ب ھی کہ وہ اسے
ایتی خلدی نہجان لے گی۔
"ایتی س تاچت سے اتکار کی صرورت نہیں میں آپ کے نارے میں سب یہ ضجتح ل تکن کجھ
یہ کجھ صرور خایتی ہوں"
۔___________________________________
کجھ دبر میں وہ انک رنسیورایٹ میں موجود بھے۔ صتح کا وقت ہونے کی وجہ سے رش قدرے
کم ب ھا۔
توسف نے گہری شانس لی نے مہوش کو مجاطب ک تا ب ھا۔ مہوش کا رویہ توسف سے کیھی اح ھا
نہیں رہا ب ھا ل تکن آج مہوش کا توں ک تا ک تا شا رویہ توسف کو زنادہ تکل یف دے رہا ب ھا۔
مہوش عصے میں اسے ک تا ک تا تولے گی اسے جود اجساس نہیں ب ھا۔ آنکھوں میں آی تمی کو
صاف کرنے ہوے اس نے توسف کی خایب دنک ھا ب ھا۔ وہ سر ح ھکاے نس اس کے
شکوے سن رہا ب ھا۔
"ب ھر۔۔۔ ب ھر کس نے ک تا ب ھا؟ انسا تمہارے عالوہ کون کر شک تا ب ھا؟؟ نہیں تم ح ھوٹ
تول کر ا نیے آپ کو تجانا خا ہنے ہو ہیں نا؟"
مہوش توسف کی نات بر تقین نہیں کر نا رہی ب ھی۔ آخر کرتی ب ھی کیسے اسے کسی اور نے
ک یوں اغواہ کرنا ب ھا اس نے کسی کا ک تا تگاڑہ ب ھا۔
"تم ھیں اغواہ کروانے والی سیمل ب ھی۔۔۔ سیمل کے تعارف کی صرورت تو نہیں۔۔
ی تا ہی ہی تم ھیں"
توسف نے حیسے تم ب ھوڑا ب ھا۔ مہوش ہکا تکا توسف کو دنکھ رہی ب ھی۔
Classic Urdu Material | by Ann Ibraheem - 178 -
Blue Blood
Do not copy or distribute without permission of the author
For more Novels please visit our website
www.classicurdumaterial.com
www.colorofbooks.com
"توسف نس"
"اگر تم دو م نٹ مٹری نات سن لو میں نایت کر شک تا ہوں تقین یہ آنا تو خلی خانا"
توسف نے مہوش کا ہابھ نکڑ کر اسے روکا ب ھا۔ وہ انک شانڈ بر بیی ھے ہوے بھے اس لنے
کسی کا دب ھان ان کی خایب نہیں ب ھا۔
توسف نے حیسے م نت کرنے ہوے کہا ب ھا۔ توسف کی آنکھوں میں کجھ انسا ب ھا جو مہوش
خاموسی سے بییھ گی ب ھی۔
توسف نے مظلویہ تضوبر تکال کر مہوش کے شا منے کی ب ھی۔ اس تضوبر میں سیمل اور اس
کے شابھ انک اور سخص موجود ب ھا اور ان دوتوں کی خالت ای تہای غٹر اخالفی ب ھی جس بر
مہوش انک تظر ڈال کر ہی خکرا کر رہ گی ب ھی۔
"مہوش سیمل نے تم ھیں اس لڑکے کے شابھ مل کر اغواہ کروانا ب ھا۔۔۔ اور انک ی یظیم جو
ناکس تان میں لڑک یوں کا کارونار کر رہی ہے اس کے ہاب ھوں فروچت کر دنا ب ھا۔۔۔
تم ھیں تقین نہیں تو مٹرے ناس سیمل اور اس لڑکے اور اس ی یظیم کے کال رتکارڈز موجود
ہیں تم خاہو تو سن شکتی ہو"
ک ن ن
مہوش وہاں ہوتی تو وہ مونا ل د تی۔ا تی ا تی ی تاری دوست کا یہ روپ اس کے لنے
ی ی ھ
برداست کرنا ناممکن شا ب ھا۔ اس کے دل کو کجھ ہوا ب ھا۔ وہ سیمل سے تفرت کرنا خاہتی
ن
ب ھی اب۔۔۔ وہ اس کی وجہ سے کس خال نک ہتچی ب ھی۔
"مہوش مٹری سب نابیں تجمل سے شینے گا۔ میں اب ھی یہ نابیں نہیں ی تانا خاہ تا ب ھا مگر آج
ب ھی اگر یہ ی تا نا تو شاند نہت دبر ہو خاتی۔ تم ھاری آنکھوں میں ا نیے لنے ای تی تفرت مجھ سے
برداست نہیں ہوی اس لنے ی تانے بییھ گ تا۔"
توسف کو سمجھ نہیں آرہا ب ھا کہ وہ مہوش کو سب کیسے ی تاے اور مہوش کا ریانکش اسے
سب سے زنادہ ڈرا رہا ب ھا۔
"میں اور وہ انک مشن بر کام کر رہے بھے۔۔۔ ہم اسی ی یظیم کے خالف کام کر رہے
بھے۔
آنان روپ ندل کر کسی طرح ان نک نہتجا ب ھا۔ وہاں وہ ب ھی اب ھی کی طرح کا ین کر گ تا
ب ھا"
اس کے تعد توسف نے مہوش کو انان اور اینہ کے درم تان ہونے والی نہلی مالقات کا
جوالہ دنا ب ھا۔
"ل تکن آنان ب ھای نے مج ھے ک یوں نہجانا۔۔۔ وہ تو مج ھے نہیں خا نیے؟" مہوش نے توسف کو
یتچ میں توکا ب ھا
"انکچولی میں نے تم ھیں ارشل اور آسمہ ناجی کی شادی میں دنک ھا ب ھا میں ارشل کا دوست
ہوں۔۔۔
میں اور آنان ہم دوتوں شادی میں بھے۔۔۔ میں یہ نہیں کہوں گا مج ھے تم سے کوی نہلی
تظر کا ی تار ہوا ب ھا ک یوں کہ یب ہم دوتوں نہت ح ھونے بھے ہماری کوی ی تار والی عمر نہیں
ب ھی۔"
ن
"ل تکن میں نے تم ھیں رونے ہوے دنک ھا ب ھا۔ تم ھاری آنسؤں سے ب ھری آ ک ھیں۔۔۔ ی تا نہیں
ک یوں میں انہیں نہیں ب ھال سکا ب ھا۔
اس کے تعد سے میں تم ھارے نارے میں ہر ح ھوتی بڑی نات ی تا لگوا لی تا ب ھا۔آنان یہ سب
خای تا ب ھا۔ جس دن تم ھاری م تگتی ہوی ب ھی اس دن مٹرے دل اداس ہوا ب ھا۔۔۔
جس دن تم ھاری شادی ب ھی اس دن میں سہر سے ناہر خال گ تا ب ھا۔۔۔ میں حی تا نہادر بی تا
میں برداست نہیں کر نا رہا ب ھا۔۔۔
اس دن آنان نے تم ھیں وہاں دنک ھا ب ھا۔ اینہ کو گ ھر ح ھوڑنے کے تعد وہ س تدھا مٹرے ناس
آنا ب ھا۔ وہ مجھ سے نہت لڑا ب ھا۔ مج ھے انسا محسوس ہوا ب ھا کہ جو ہوا ہے وہ مٹری وجہ سے ہوا
ہے۔ اور مج ھے کسی ب ھی طرح تم ھیں وہاں سے تکال تا ہے۔"
Classic Urdu Material | by Ann Ibraheem - 185 -
Blue Blood
Do not copy or distribute without permission of the author
For more Novels please visit our website
www.classicurdumaterial.com
www.colorofbooks.com
توسف ب ھر سے رکا ب ھا وہ خاہ تا ب ھا کہ وہ کجھ تولے مگر مہوش خاموسی سے نس اسے دنکھ
رہی ب ھی وہ ک تا سوچ رہی ب ھی ک تا محسوس کر رہی ب ھی توسف اس کے ی تا کہے سمجھ شک تا
ہے
"مہوش"
توسف نے اس کا ہابھ ا نیے ہاب ھوں میں لے کر دنانا ب ھا حیسے اسے اعیماد میں لے رہا ہو
"ہم نے اینہ ب ھاب ھی سے اس ی یظیم کے نارے میں ایتی معلومات لے لی ب ھیں کے ہم
ان کے خالف انکشن لے شکنے بھے۔
وہاں میں نے تم ھیں جس خال میں دنک ھا ب ھا وہ مجھے زمین میں گاڑ ھنے کے لنے کافی
ب ھا۔۔۔ وہاں جو کجھ تم ھارے شابھ ہو چکا ب ھا تم ھاری خالت ان سب کا منہ تول تا ی یوت ب ھی
ً
تم ھیں میں نے وہاں سے فورا یوا دنا ب ھا یوں کہ دوسری صورت یں م تو یس والوں کے
ل ت م ک ہ
ہاب ھوں میں خاتی اور جو ندنامی ہوتی وہ تو میں اینہ ب ھاب ھی کی ہونے ہوے دنکھ چکا ب ھا جس
ندنامی سے تکا لنے کے لنے آنان نے ان سے شادی کی ب ھی۔"
مہوش کی آنک ھوں میں آنسو بھے۔ یہ چف یقت اس کے لنے کافی جوق تاک ب ھی۔۔۔
ن
"مہوش آنسو صاف کرو مج ھے مانا تم ھاری آ ک ھیں آنسو کے شابھ اح ھی لگی ب ھیں اس کا یہ
مظلب نہیں کے تم ہر وقت روتی رہو"
توسف نے وہاں بیی ھے ح ھتا بیسو مہوش کی طرف بڑھانے ہوے ہیسنے ہوے کہا ب ھا۔
مہوش نے نسو لے کر آنکھوں میں آی تمی صاف کرنے ہوے توسف سے آگے ی تانے کو
کہا۔
"میں اس دن تم ھیں وہاں سے آنان کے گ ھر ہی لے آنا ب ھا وہاںاس وقت اینہ ب ھاب ھی ہی
ب ھیں۔۔۔ میں نے تم ھیں ان کے جوالے ک تا ب ھا۔۔۔
مج ھے اس کیس کے شلسلے میں دتی خانا ب ھا ل تکن میں تم ھیں نہاں ح ھوڑ کر نہیں خاشک تا ب ھا
۔۔۔
"ہاں ایتی خلدی ب ھی خانے کی کہ مٹرے ہوش میں آنے کا ای یظار ب ھی نہیں ک تا گ تا ب ھا"
مہوش نے انک اور سکایت کی ب ھی۔ مہوش کا یہ لڑنے ح ھگڑنے واال انداز ب ھی توسف کو
اح ھا لگ رہا ب ھا۔
Classic Urdu Material | by Ann Ibraheem - 188 -
Blue Blood
Do not copy or distribute without permission of the author
For more Novels please visit our website
www.classicurdumaterial.com
www.colorofbooks.com
"انسا نہیں ہے مہوش۔۔۔ تم ان لوگوں کی ق تد میں حی تا عرصہ رہی تم ڈرگز لیتی رہی۔۔۔
کافی ہای ڈوز دی گی ب ھی تم ھیں اور تم ھاری ضخت کو کافی تقصان نہتجا ب ھا۔ تم ھیں اس وقت
م
کمل ہوش میں النا تقصان دہ نایت ہو شک تا ب ھا۔
اس لنے میں نے اسی خالت میں تم سے تکاح ک تا ب ھا اور تم ھیں اور رومہ کو شابھ لنے میں
دتی خال گ تا ب ھا۔۔۔ رومہ گاوں میں تیجی کی برس ب ھی۔ اس سے نہلے اسکے والدین کے
شابھ ب ھی ہماری خانداتی دوستی خلی آ رہی ب ھی۔ میں اس وقت تم ھارے معا ملے میں اس
کے عالوہ کسی بر ب ھروسہ نہیں کر شک تا ب ھا۔"
توسف مہوش کے اگلے سوال کے لنے رکا ب ھا ل تکن مہوش خاموش ہو گی ب ھی۔
"ل تکن۔۔۔" توسف نے کجھ تول تا خاہا ب ھا ل تکن اس سے نہلے ہی مہوش ابھ کر گاڑی کی
طرف خلی گی ب ھی۔
توسف ب ھی خاموسی سے مہوش کے یتج ھے خل دنا۔ مہوش کس نات بر چفا ہوی ب ھی؟ یہ
سوال ب ھا جو توسف سوخ تا ہوا خل رہا ب ھا۔
گاڑی میں بییھ کر ب ھی دوتوں کے درم تان کوی نات نہیں ہوی ب ھی انک خاموسی کی دتوار
ب ھی جسے مہوش نے یتچ میں خانل کر رک ھا ب ھا۔
"جی جی آپ کلی تک میں ہی ہیں یہ؟" توسف کسی سے فون بر نات کر رہا ب ھا۔توسف کی
آواز بر مہوش جونکی ب ھی۔ وہ خانے کس دی تا میں گم ہو خکی ب ھی۔
"میں نے ہاشی تل نہیں خانا مج ھے گ ھر ح ھوڑ آبیں نلٹز" مہوش ک ھڑکی سے ناہر دنک ھنے ہوے
ہی توسف سے کہہ رہی ب ھی۔ اس کی آواز ب ھتگی ہوی ب ھی حیسے وہ ک ھڑکی کی طرف منہ کنے
رو رہی ہو۔
"مج ھے ای تا خ تک اپ کروانا ہے تم کہتی ہو تو نہیں خا نا" توسف مہوش کی آواز میں تمی
محسوس کر چکا ب ھا ل تکن کجھ کہا نہیں۔ وہ کہ تا بھی تو کون شا مہوش نے مان خانا ب ھا۔
"کجھ نہیں ہوا مہوش نلٹز رویہ ی تد کرو میں ڈرای یو کر رہا ہوں" توسف مہوش کو خاموش کروانا
خاہ تا ب ھا ل تکن ڈرای یو کرنے کی وجہ سے کجھ کر نہیں شک تا ب ھا اور ڈرای یونگ بر ب ھی دنہان
نہیں دے نا رہا ب ھا۔
مہوش آنسو توتجھ کر دونارہ ناہر دنک ھنے لگی ب ھی۔۔۔ ل تکن دل ب ھا کہ چپ ہونے کو نہیں
ب ھا۔۔۔
"تو ک تا اب ھوں نے مجھ سے شادی ہمدردی میں کی ب ھی؟ اگر ی تار ب ھا تو چب صاتم سے
شادی ہو رہی ب ھی یب کجھ ک یوں نہیں توال ب ھا؟ جس خال میں میں ملی اس کے تعد کون
ی تار کرنا ہے کسی سے؟"
ن ن
کس قدر لچی سی مہوش یہ نابیں سوچ رہی ب ھی۔۔۔ ان کی لچی مہوش کے دل کو چٹر رہی
ب ھی اور آنکھوں کی کڑواہٹ آنسوں کی صورت میں ناہر آ رہی ب ھی۔
گاڑی ر کنے کے شابھ مہوش نے ا نیے آنسو صاف کنے اور جود کو کم یوز کر کے توسف کے
شابھ کلی تک کے اندروتی چصے کی طرف خل دی۔
توسف دور ک ھڑا کسی لڑکی سے نات کر رہا ب ھا۔ توسف کا رخ مہوش کی خایب ب ھا اور لڑکی کا
توسف کی خایب جس کی وجہ سے مہوش لڑکی کو دنکھ نہیں شکتی ب ھی۔
وہ لڑکی توسف سے نات کر کے مہوش کی خایب مڑی ب ھی۔ "رومہ۔۔۔ ک تا یہ سچ میں رومہ
ہے؟" اس لڑکی کے مڑنے ہی مہوش نے اسے نہجان ل تا ب ھا۔
"اشالم عل تکم میم کیسی ہیں آپ؟" فریب آنے بر رومہ نے مہوش کے گلے لگ کر شالم
ک تا ب ھا۔ وہ اس قدر گرم جوسی سے ملی ب ھی حیسے وہ دوتوں کوی نہت اح ھی دوس نیں ہوں۔
"جی میم میں نہاں خاب کرتی ہوں سر نے ہی خاب دلوای ب ھی نہاں۔۔۔ آبیں آپ کا
خ تکاپ کروانے کو سر نے کہا ہے"
رومہ اس کو ا نیے یتج ھے آنے کا کہتی ہوی انک کمرے کی طرف خلی گی۔
یہ خا ہنے ہوے ب ھی مہوش رومہ کے شابھ خلی گی اور خ تکاپ کے تعد رومہ نے شاری
تقص تالت توسف کے شا منے رکھ دی۔
یہ وہ ہدانات ب ھیں جو ڈاکٹر نے توسف کو دی ب ھیں جوسی کی چٹر تو وہ نہلے ہی خان چکا ب ھا
چب مہوش صاتم کے شابھ ہاشی تل گی ب ھی اسی لنے وہ دونارہ اس کو لنے ہاشی تل آ گ تا
ب ھا۔
" ہاں رومہ ب ھوب ھو بینے والی ہو۔۔۔ اور یہ میم اور سر کی رٹ لگانا نس کرو نہن ہو مٹری۔
اور تیجی ب ھی نہت ناد کر رہی ہیں تم ھیں آج ح ھتی کے تعد میں تم ھیں لینے آ خاؤں گا"
Classic Urdu Material | by Ann Ibraheem - 195 -
Blue Blood
Do not copy or distribute without permission of the author
For more Novels please visit our website
www.classicurdumaterial.com
www.colorofbooks.com
توسف رومہ کے سر بر ہابھ رک ھنے اسے ب ھای یوں کی طرح ہدایت دے رہا ب ھا اور رومہ نے
خاموسی سے نات مان لی ب ھی وہ ب ھی اسے دل سے ب ھای ہی مایتی ب ھی نے شک اّٰللہ نے
اسے ب ھای نہیں دنا ب ھا اور ب ھر ناپ کا سہارا ب ھی ح ھین ل تا ب ھا ل تکن توسف اور تیجی کی
صورت میں ہمدرد دے دنے بھے جو ہر مشکل میں اس کا شابھ د نیے بھے۔
مہوش خانے کن خ تالوں میں گم ب ھی چب توسف نے اسے نالنا ب ھا۔ ی تا نہیں کب سے
رومہ اور توسف ناتوں میں لگے بھے اور وہ کسی دوسری دی تا میں ہی گم ب ھی۔
"م تڈم ای تا نہت شارا خ تال رک ھنے گا اور مٹرے ب ھای کا ب ھی"
مہوش نے نہلی نار ان دوتوں کی ناتوں میں چصہ ڈاال ب ھا۔ توسف سے اخ تالقات ایتی خگہ
ل تکن رومہ کی سکل میں اسے واخد مجلص دوست ملی ب ھی۔
رومہ نے ہیسنے ہوے جواب دنا ب ھا اور انک دفعہ ب ھر سے گلے لگ کر خداخافظ کہا۔
مہوش توسف کے یتج ھے خلنے ہوے گاڑی میں آ کر بییھ گی ب ھی ل تکن ب ھر سے وہی خاموسی
کی دتوار درم تان میں خانل ہو گی ب ھی۔
____________________________________
گ ھر کے ناہر گاڑی رو کنے ہی صاتم کو جو م یظر تظر آنا ب ھا اس کی برداست سے ناہر ب ھا۔۔۔
صاتم کی گاڑی کے شابھ ہی انک اور گاڑی ب ھی رکی ب ھی اور گاڑی سے تکلنے والی کو وہ
رات کے اندھٹرے میں کہاں ح ھوڑ آنا ب ھا اسے جود ب ھی معلوم نہیں ب ھا۔
ن
صاتم نے ان کے سر بر ہتجنے ہی زنان کے ئٹر عین مہوش کے دل کا نسایہ لے کر
مارے بھے۔
جواب توسف کی خایب سے دنا گ تا ب ھا اور کافی زوردار فسم کا دنا گ تا ب ھا جو صاتم کا منہ ی تد
کرانے کے لنے کافی ب ھا جو چقہ تقہ مہوش کی طرف دنکھ رہا ب ھا۔
خ گ ن ت ً
توسف مہوش کا ہابھ کڑے فری تا نے ہوے گ نٹ سے اندر دا ل ہو گ تا خ تکہ صا م
ت ین سھ
س
اب ھی نک اس ستچونشن کو ھنے سے قاصر ب ھا۔
مج
____________________________________
اسمہ ناجی ،ارشل ب ھای ،سیمل ،ب ھوب ھو ،نانا ،نای سب اک ھنے ہوے ہوے بھے۔ ارشالن
ن
صاچب انک شانڈ بر بیی ھے دروازے بر آ ک ھیں مرکوز کنے ہوے بھے۔ ایتی نازوں میں نلی بیتی
کی زندگی کا تماسہ بینے دنک ھتا ان کے لنے آشان نہیں ب ھا۔
اسمہ زہر اگلنے لہچے میں کہہ رہی ب ھی خ تکہ ارشالن صاچب ب ھی خا نیے بھے کہ اسمہ صرف
اب ھیں س تانے کے لنے کہہ رہی وریہ حی تا خ تال وہ رک ھتی ب ھی اب ھیں معلوم ہی ب ھا۔
مین ہال کا دروازہ کھلنے ہی سب کی تظریں دروازے کی خایب اب ھی ب ھیں چہاں توسف
مہوش کا ہابھ نکڑے داخل ہوا ب ھا اور یتج ھے ہی صاتم ب ھی۔۔۔
"خالو یہ لیں ایتی امایت۔۔۔ اب ی تابیں کب لینے اوں اسے ہمیشہ کے لنے؟ تیجی ب ھی
کہہ رہی ب ھی کہ آج نکی نارتخ لے کر ہی خاؤں"
"چب خاہو لینے آ خاؤ بی تا۔۔۔ تیجی کا خکم ب ھلے نال شک تا ہوں ک تا؟"
مہوش کو ان دوتوں کی گف تگو س تای تو دے رہی ب ھی مگر وہ سمجھ سے ناہر ب ھی۔ انا۔۔۔ خالو
کیسے؟ اور یہ نےتکلقی؟ یہ سب اس کی سمجھ سے ناہر ب ھا
"تو مٹری الڈلی صاچنہ۔۔۔ آپ شادی ب ھی کر لیں اور ہمیں چٹر ب ھی یہ ہو؟"
ارشالن صاچب مہوش کے سر بر ی تار سے ہلکی سے خ نت لگانے ہوے تولے بھے خ تکہ
مہوش سرم سے سر ح ھکا گی۔
"انا کجھ ہمیں ب ھی ی تابیں گے کہ نہاں آخر ہو کتا رہا ہے اور یہ سب ک تا ہے؟"
اسمہ سے چپ یہ رہا گ تا ب ھا۔ نافی سب تو ایتی خگہ بر شاکت بیی ھے یہ شارا تماسہ دنک ھنے میں
مصروف بھے۔۔۔ حیسے ان کے لنے تو نس ناپکاربز کی کمی ہو۔
وہ کراجی گلشنآناد ڈی نالکس واال گ ھر ناد ہے آپ کو؟ ہمارے بڑوس میں تیجی رہتی
ب ھیں؟ یہ اب ھی کا تونا ہے۔۔۔
ہمارا نہت اح ھا ناتم گزرا ب ھا وہاں ان کے شابھ۔۔۔ ب ھر مہوش کی ی تدانش کے تعد ہم
اشالم آناد سقٹ ہو گے
مہوش ایتی شادی والے دن گ ھر سے اغواہ ہو گی ب ھی اور تعد ازاں وہ توسف کے ناس نک
نہتچ گی ک یونکہ توسف انک تولیس آفیسر ہیں"
شارا فصہ س تانے ہوے وہ توسف کی خاب کے م یعلق ح ھوٹ تول گے بھے ک یونکہ توسف
نے ہی اب ھیں م یع کر رک ھا ب ھا۔
"کجھ خاالت کی وجہ سے ان دوتوں کی شادی ہو گی ب ھی اور خاالت ب ھتک ہونے بر توسف
مہوش کو گ ھر ح ھوڑ گ تا۔
صاتم عصے میں ئٹز ئٹز قدم اب ھا نا ناہر کی خایب خل دنا ب ھا خ تکہ مہوش ناپ کے گلے لگ
گی ب ھی۔
____________________________________
آخری دفعہ اس روپ میں نہاں بیی ھے وہ کسی اور کی امایت ب ھی۔۔۔ نہیں امایت نہیں ب ھی
امایت بینے والی ب ھی۔۔۔ ل تکن وہ اسے خاصل کرنے کا جق نہیں رک ھتا ب ھا۔۔۔
وہ مج نت کے امتجان میں خاصر ہی نہیں ہوا ب ھا بیتجہ تکلتا تو ک تا تکل تا۔
ک ھڑکی کے کھلنے کی آواز بر مہوش ڈر گی ب ھی۔۔۔ کمرے میں کسی دوسرے کی موجودگی
مہوش ناآشاتی محسوس کر شکتی ب ھی اور یہ اس کا جوف مزند بڑھا رہی ب ھی۔
"مونانل کہاں ہے تم ھارا۔۔۔ تم ھیں کیتی دفعہ کہوں فون ناتم بر اب ھانا کرو۔۔۔ ک یوں نہیں
مج س
ھتی تم۔۔۔
آج دنکھ لی تا تم ھیں لے خاؤں گا ہمیشہ کے لنے سب سے دور ب ھر دنکھوں گا کیسے نہیں
اب ھاتی تم مٹرا فون"
مہوش جوف کے مارے کجھ سمجھ نہیں نا رہی ب ھی۔ ا نیے لوگوں میں وہ اس کے کمرے
نک نہتچ ب ھی گ تا ب ھا۔
ڈر کے مارے منہ سے آواز تکلتا مجال ہوا ہوا ب ھا۔ وہ اس وقت ک تا کرے ک تا یہ کرے کجھ
سمجھ نہیں آ رہا ب ھا۔
دنک ھا کب۔۔۔ نلکے جود ب ھی تظر نہیں آنا ب ھا۔۔۔ وہ کمرے میں کہاں ب ھا یہ اندازہ ب ھی لگانا
مشکل ب ھا۔
توسف۔۔۔ نہیں توسف نہیں۔۔۔ میں ناراض ہوں ان سے۔۔۔ زبردستی کی رچصتی کے تعد
میں ان سے نات کروں۔۔۔ نہیں کیھی نہیں۔۔۔
"اشالمعل تکم توسف۔۔۔ مج ھے آپ سے کجھ صروری نات کرنے ہے نلٹز کین تو گ یو می قای یو
م نٹ؟"
"اگر نات رچصتی ل نٹ کرنے کے م یعلق ہے تو سوری مٹرے ناس ناتچ م نٹ نہیں ہیں"
میسج ڈنل یور ہونے ہی مونانل بر توسف کا تمٹر خگمگانے لگ گ تا ب ھا۔ مہوش نے کا بینے
ہاب ھوں سے فون کان سے لگانا۔
ُ
وہ اب ھی ب ھی ڈرنے ہوے ادھر ادھر دنکھ رہ ب ھی حیسے وہ ہ یوال اب ھی ب ھی وہیں کہیں ہو گا۔
"مہوش کالم ڈاؤن اور مج ھے آرام سے ی تاؤ ک تا ہوا۔۔۔ کجھ نہیں ہو گا نلٹز توں ڈرو مت"
مہوش نے تونے ب ھونے الفاظ میں توسف کو شارا فصہ س تانا۔۔۔ کیسے اسے میسحز اور کالز
آنے بھے۔۔۔ اور جو آج ہوا۔۔۔
توسف نے مہوش کو جوصلہ د نیے اور ای تا خ تال رک ھنے کا کہہ کر کال م یقطع کر دی ب ھی
مہوش کے ناس ب ھی لوگوں کا آنا خانا سروع ہو گ تا ب ھا اور توسف سے نات کر کے مہوش کا
ڈر کافی خد نک کم ہو گ تا ب ھا۔
Classic Urdu Material | by Ann Ibraheem - 213 -
Blue Blood
Do not copy or distribute without permission of the author
For more Novels please visit our website
www.classicurdumaterial.com
www.colorofbooks.com
اّٰللہ کے فصل سے رچصتی ب ھی جوشاصلوتی سے ہو گی ب ھی۔ یہ رچصتی مہوش صرف انا کی
جوسی کے لنے کر رہی ب ھی۔۔۔ یہ اس نے ا نیے دل کو تصلی د نیے کے لنے کہا ہوا
ب ھا۔۔۔ خاالنکہ وہ ب ھی خایتی ب ھی کہ توسف کے تغٹر اب وہ ب ھی نہیں رہ شکتی۔
____________________________________
ب
وہ عروسی ل تاس میں ییھی کوی انسرا لگ رہی ب ھی۔۔۔ نا شاند توسف کو ہی وہ انسی لگ
رہی ب ھی۔
"اشالمعل تکم"
نہلی دفعہ توسف کسی کے شا منے توں بروس ہو رہا ب ھا خ تکہ وہ دوتوں تو کی تا ناتم اک ھنے گزار
خکے بھے۔
"وعلتکمالسالم"
جواب برو بھےین سے دنا گ تا ب ھا۔۔۔ حیسے کوی نہت ہی خا ہنے واال کسی ا نیے نہت ی تارے
سے ناراض ہو۔
"مہوش تم مٹری صد نہیں ب ھی۔۔۔ تم مٹری ب ھی مٹری ہو اور کسی اور کو تو میں دوں گا
نہیں۔۔۔ ظاہر ہے مٹری جو ہو"
مہوش کے ہاب ھوں کو ا نیے ہاب ھوں میں لنے اس کی نازک کالی یوں میں منہ دنک ھای کے
ک تگن نہ تاے جو مہوش نے خاموسی سے نہن لنے۔۔۔ ظاہر ہے ناراصگی جو ظاہری ب ھی۔
اب ب ھی خ ِانمن تم ناراض نہیں ہو مجھ سے۔۔۔ میں ب ھتک کہہ رہا ہوں یہ؟
مہوش ایتی جوری نکڑے خانے بر کوی یتی ناونل ڈھونڈھ رہی ب ھی چب اسے کجھ اور ناد آنا۔
توسف ہیسی ح ھتانے ہوے مہوش کے ہاب ھوں کو دونارہ ا نیے ہاب ھوں میں لے رہا ب ھا ک یونکہ
وہ خای تا ب ھا کہ چب مہوش کو نات سمجھ آے گی تو وہ سب سے نہلے کجھ یہ کجھ اب ھا کر
اسے مارے گی۔
اس کے تعد توسف کی توفع کے عین مظاتق مہوش کے ہابھ سب سے نہلے ناس بڑے
نکنے کی خایب بڑ ھنے لگے بھے ل تکن وہ توسف کی مصیوط گرقت میں بھے۔
مہوش ہابھ ح ھڑوا کر اب ھنے لگی ب ھی چب توسف نے اسے ک تدھوں سے نکڑ کر دونارہ بیی ھانا۔
ل تکن اس کے تعد ب ھی میں تم ھیں نہیں بھول سکا۔۔۔ تم ھاری س تکورتی کے لنے کجھ ی تدے
تم ھارے گ ھر کے ناہر ک ھڑے کنے ہوے بھے ل تکن ب ھر ب ھی مج ھے شکون نہیں آ رہا ب ھا۔
کام کے شابھ شابھ تم سے نات کرنے کا انک نہی طرتقہ تظر آنا مج ھے جس سے کم سے کم
میں تم ھاری آواز سن لی تا۔"
ب
مہوش اب ب ھی عصے سے منہ موڑے ییھی ب ھی چب توسف نے اس کا منہ دونارہ ایتی
خایب موڑا
"مہوش۔۔۔
ناراض ہو؟
اور میں نے تم سے شادی یہ ہمدردی میں کی ہے اور یہ ہی کوی اور وجہ ہے۔۔۔
____________________________________
خ تد ماہ تعد۔۔۔
۔۔۔۔
۔۔۔۔
۔۔۔۔
ب
اینہ اور تیجی ضچن میں ییھی نابیں کر رہی ب ھیں۔ تیجی شابھ شابھ مرع یوں کو دایہ ڈال
رہی ب ھی اور مرع تاں ان کے فریب جوں جوں کرتی نہل رہی ب ھی۔
توسف اور آنان ناہر ک ھی یوں میں گے ہوے بھے ختکہ مہوش لکڑتوں کی آگ خالنے میں
مصروف ب ھی۔ اور اینہ تیجی کے شابھ گپ سپ کرنے میں۔۔۔
اینہ کی قیملی اب صرف آنان توسف مہوش اور تیجی نک ہی مجدود ب ھی۔ ماں ناپ تو نہلے
ہی وقات نا خکے بھے۔۔۔ ب ھاب ھی ب ھی اس سے ی تگ ب ھیں۔۔۔ اور اغواہ ہونے کے تعد
ب ھای نے ب ھی ق یول نا ک تا ب ھا۔۔۔
مہوش کی انا نہت جوش بھے خ تکہ اسمہ ا ینے گ ھر میں ب ھی۔۔۔ وہ اب ب ھی مہوش سے اسی
طرح تفرت کرتی ب ھی۔۔۔ ل تکن کسی کی تفرت کسی کاکجھ نہیں تگاڑ شکتی۔۔۔ اسی طرح
اس کی تفرت سے مہوش کو کجھ ب ھی نہیں ہوا۔۔۔ ہاں وہ جود اس آگ میں خلتی رہی۔۔۔
اور تفرت کرنے والے اس آگ میں ہمیشہ خلنے ر ہنے ہیں۔۔۔
مہوش کی رچصتی کے تعد سے وہ گ ھر سے عایب ب ھی۔۔۔ اور ہزار کوشسوں کے ناوجود وہ
کہیں نہیں ملی ب ھی۔۔۔
مرتم نے صاتم سے خلع لے لی ب ھی۔۔۔ وہ دوتوں کیھی اک ھنے نہیں رہ ناے بھے۔۔۔ صاتم
ملک سے ناہر خال گ تا ب ھا۔۔۔
ان خ تد مہی یوں میں مہوش کے شابھ جو جو ہوا ب ھا وہ کسی ڈرامے سے کم یہ ب ھا۔۔۔ شاند وہ
کسی کو ی تاتی تو کوی تقین ب ھی یہ کرنا۔۔۔ ل تکن اس کی زندگی نے انک دم کروٹ ندلی
ٰ
ب ھی۔۔۔ وہ کہاں ب ھی۔۔۔ اور اّٰللہ تعالی اسے کہاں لے آے بھے۔
"مہوش۔۔۔"
توسف کمرے میں کب آنا مہوش کو ی تا ہی نہیں خال ب ھا۔ وہ ا نیے خ تالوں میں اس قدر گم
ب ھی کہ ارد گرد سے نےچٹر ہو گی ب ھی۔خال میں وانس آنے بر اسے عمٹزہ کی رونے کی
ٰ
آواز آی ب ھی۔(اّٰللہ تعالی نے دو ماہ نہلے ہی توسف اور مہوش کو غیٹزہ اور عمٹزہ حیسی رحمت
سے توازہ ب ھا)
توسف نے غیٹزہ کو اب ھا ل تا ب ھا۔۔۔ اور ناپ کا لمس نہجا نیے ہی وہ خاموش ہو گی ب ھی۔ وہ
دونارہ برشکون بی تد میں خلی گی ب ھی۔
"نہیں۔۔۔ نس سر میں ب ھوڑا درد ب ھا۔۔۔ سوخا یہ دوتوں سو رہی ہیں تو میں ب ھی سو خاوں
ل تکن بی تد ہی نہیں آی"
Classic Urdu Material | by Ann Ibraheem - 227 -
Blue Blood
Do not copy or distribute without permission of the author
For more Novels please visit our website
www.classicurdumaterial.com
www.colorofbooks.com
مہوش نے آرام سے جواب دنا
توسف نے ی تار ب ھرے لہچے میں توال ب ھا۔توسف کی تظریں مہوش کے چہرے بر مرکوز
ب ھیں۔۔۔ اور آنکھوں میں سرارت
"توسف۔۔۔"
مہوش نے ہابھ توسف کی آنکھوں کے آگے رکھ لنے بھے۔۔۔ توں حیسے اب اسے کجھ تظر
یہ آ رہا ہو۔
توسف نے مہوش کے ہاب ھوں کو ا نیے ہاب ھوں میں لے کر جوما ب ھا۔
توسف نے دونارہ سے اس کے ہاب ھوں کو ا ینے ہاب ھوں میں لے ل تا ب ھا۔ توسف کی اتگلتاں
مہوش کے ہاب ھوں کی اتگل یوں کی شابھ مل کر حیسے انک دوسرے میں خزب ہو گی
ب ھیں۔۔۔
"مج ھے تم سے مج نت ہے شدند مج نت۔۔۔ اور مج نت میں ہمدردی کا تعلق صرور ہونا ہے۔۔۔
مج نت کرنے والے ہمیشہ انک دوسرے کے ہمدرد ہونے ہیں۔۔۔ حیسے تم ھارا ہر درد مٹرا
ب ھی ہے"
س
"میں اسے اظ ِہار مج نت مجھوں؟"
توسف نے سرارت ب ھرے لہچے میں توال ب ھا۔۔۔ وہ اسی وقت کا تو می یظر ب ھا۔۔۔ کب
توسف اس کے دل کے ا نیے فریب ہو خاے کہ وہ دوتوں انک دوسرے کے ہمدرد ین
خابیں۔
"جی۔۔۔ توسف۔۔۔ میں جس خال میں آپ سے ملی وہاں مج نت تو کرنا شاند دور کی نات
س
ب ھی کوی مجھونا ب ھی یہ کرنا۔۔۔ اگر کسی اور کو میں ا نسے ملتی تو شاند وہ مج ھے کیھی ق یول یہ
کرنا۔۔۔
وہ دھیمے لہچے میں ا نیے ی تار کا اظہار کر رہی ب ھی۔۔۔ اور یہ الفاظ توسف کے دل میں ب ھتڈک
ی تدا کر رہے بھے۔
"توسف۔۔۔ میں نہیں خاہتی ل تکن مٹرا دل جود تچود آپ سے ی تار کرنے لگا ہے۔۔۔ آپ کو
خا ہنے لگا ہے۔۔۔"
مہوش توسف کے شینے سے لگی ا نیے دل کی ہر نات ی تا رہی ب ھی اور توسف اس کے نالوں
میں ہابھ ب ھٹرنا کسی دوسری دی تا میں ہی خا چکا ب ھا۔
____________________________________
خ تد شال تعد۔۔۔
۔۔۔
۔۔۔
"اشالم عل تکم۔۔۔
سب سے نہلے میں آپ سب کو ا نیے نارے میں ی تانا خاہوں گی۔۔۔ میں انک وکیم
ب ھی۔۔۔ ہومین برتف تک تگ۔۔۔most appropriatlly women
trafficking۔۔۔ کی۔۔۔
?"No one
ی تانا گ تا ہے
ہمارے ہاں ان کی روک ب ھام کے لنے قاتون تو ی تاے خانے ہیں۔۔۔ ل تکن ان لوگوں کے
ہابھ کافی مصیوط ہونے ہیں۔۔۔ یہ نکڑے ب ھی خابیں تو ناآشاتی رہا ہو خانے ہیں۔۔۔
وہ ب ھر رکی ب ھی۔۔۔ انک تظر تورے ہال بر ڈالی۔۔۔ وہ جو کیھی تول نہیں شکتی ب ھی آج
ب ھرے مجمعے میں تول رہی ب ھی۔
ان لوگوں کے ہاب ھوں سے تکلنے کے تعد ہمارے لنے کوی خگہ نہیں ہم چہاں خا
شکیں۔۔۔
میں یہ نہیں کہتی کہ ہ یومن برتفک تگ کا سکار صرف غوربیں ہوتی ہیں۔۔۔ اس کا سکار مرد
غورت اور چتے سب برابر ہونے ہیں۔۔۔
"میں نہاں صرف اس لنے ک ھڑی ہوں۔۔۔ ناکہ میں ان سب کو ی تا شکوں جو اس کے وکیم
ہیں۔۔۔
تو میںآپ سب کو ی تاتی خلوں نل یو نلڈ ان لوگوں کو کہا خا نا ہے جو شاہی خاندان کا چصہ
ہوں مظلب ہمارے لنے نہت او چتے درچے کے ہوں۔۔۔ جو عزت کے قانل ہوں۔۔۔ اور
نہت خاص ہوں۔۔۔
یہ ادارہ ی تانے کا مقصد صرف ا نسے لوگوں کو تخقظ د یتا ہے اور انہیں اس معاسرے کے
لنے کارآمد ی تانا ہے۔۔۔ میں انک دفعہ ب ھر کہوں گی۔۔۔ آپ کو نایت کرنا آپ نل یو نلڈ
ہیں۔۔۔ آپ ای تا مفام ی تانا خا نیے ہیں۔۔۔
وہ نال یوں کی گوتج میں شیتج سے ابری ب ھی۔ وہ ہر انک کی تظروں میں قان ِل فحر ب ھی'نل یو نلڈ'
____________________________________
خیم شد