Professional Documents
Culture Documents
کھال ہوا ت ھا وہ خود میں یڑی مشکل سے ہمت پ یدا کرتی اندر داجل ہو گئی۔ وہ یہ گ یٹ
سب مج بوری کے تحت کر رہی ت ھی مگر ت ھر ت ھی اس کا دل بے چین و نادم ت ھا ۔
فرپیحر کے نام یہ الؤتچ میں یس دو ہی صوفی موخود تھے نافی تورا ڈائی یگ ایرنا جالی ت ھا ۔الؤن
سے ملحقہ دو دروازے تھے شاند پ یڈروم کے تھے ل یکن وہ دوتوں ہی دروازہ پ ید تھے ج یکہ کچن
الؤتچ میں ہی پ یانا گ یا ت ھا۔
انک س یک اور دو اویر کی طرف لگے کی بی یٹ یہ مشبمل یہ کچن کسی ت ھی قسم کے یرتن اور
خو لہے سے بےپ یاز اس نات کی گواہی دے رہا ت ھا کہ اس کا شک سو ف نصد درست ہے ۔
م
یہ اناریم یٹ کسی کے کمل رہایش میں یہ ت ھا ۔
وہ وہشت زدہ سی اتھ ک ھڑی ہوتی ملحے ت ھر میں اس کی چ ھئی کسی انہوتی کا پتہ دے رہی
ت ھی ۔
ع یانا چ ھاڑتی وہ تٹزی سے ناہر کی طرف یڑ ھئے لگی ۔اسے قلحال نہاں سے جابے میں ہی
اپئی عاف یت نظر آرہی ت ھی۔
ل یکن جابے کے نعد اشکے شاتھ ک یا ہونا ت ھا یہ سوچ کہ ہی ج وہ نل ت ھر میں لرز گئی ل یکن
ادھر رہ کر خو ہونا اس کے شاتھ یہ سوچ ت ھی اس کے لئے جسم کی روح ف یا کرد ئپے کے
مٹرادف ت ھی ۔
وہ اناریم یٹ کا دروازہ ع بور کرناہر نکلئے کو ت ھی ل یکن ادھر وہ قدم دروازے سے ناہر نکالئی ہی
جب یہ جابے کہاں سے وہ دروازے کے پیچوں پیچ دتوار پ یا جانل ہو چکا ت ھا ۔شا مئے موخود
س
شحص کو دنکھ وہ بے طرح ہمی ت ھی دو قدم خودتچود پیچ ھے کھسکے تھے۔
"ارے ارے ئیئی ات ھی تو آتی ہو اور نعٹر مچ ھے اپ یا دندار کا شرف تحسے کہاں جلیں ماتی ڈیر
وانف؟؟؟"
" میں تو یمہارے توجٹز جسن سے لطف اندوز ہوبے کا تورا توراخق رک ھیا ہے ۔۔"
معئی جٹزی سے اسکا ع یانا میں ڈھاپ یا ہوا وخود دنکھ کر گمی یگی و ڈھ یاتی کی یمام جدود کر چکا ت ھا
وہ شحص۔
" قلحال!!!!"
" نہٹر ہے کہ آپ مچ ھے وہ نصاویر جلد سے جلد دک ھانا دتں جن کا ا ئپے فون یر ذکر ک یا ت ھا
۔۔"
وہ ہب ھیلی ت ھیال کر یرہمی سے توی مرد کا یہ کویسا روپ ت ھا وہ چ ھوتی سی لڑکی سہم ہی تو گئی
ت ھی ۔
"مٹری کمسن کھلئی کلی ت ھولی پ بوی میں فرنان جاؤں یمہاری معصوم یت یر "۔۔
"آپ کو سمچھ نہیں آرہی مچھ سے دور رہیں اور مچ ھے وہ نصویرتں۔ ۔۔۔۔۔۔"
وہ اشکے ہاتھ ا ئپے شاتوں سے چ ھیکئی کچھ اور ت ھی قاصلے یہ ہوتی ت ھی۔
وہ اپئی سمچھ توچھ کے مطاتق ہی کہہ رہی ت ھی ۔چیئی اشکی عمر ت ھی اس جساب سے تو وہ
ت ھر ت ھی کافی جدنک سمچ ھداری سے کام لے رہی ت ھی۔
"تو ک یا م یکوحہ کو پ بوی ئیئے میں نہت یڑی مشکل کا شام یا کرنا یڑنا ہے ؟؟؟؟"
شا مئے موخود شحص (خو کہ اس کے سوہر کے ر ئپے یر قایز ت ھا )کہ چہرے یہ چ ھلکئی ج یاپت
کو دنکھ وہ لرز ات ھی ت ھی۔
وہ چ ھوتی ضرورت ت ھی کم عمر ت ھی زندگی کی نہت شاری چف نف بوں سے واقف یہ ت ھی مگر انک
لڑکی ضرور ت ھی خود یہ یڑ ھئے والی عل نظ نگاہوں کا مطلب کافی جد نک سمچھ جکی ت ھی ۔
اس کو دو دن سے ذہن یر زور ڈا لئے کے ناوخود یہ ناد نہیں یڑ رھا ت ھا کہ ان دوتوں کے
نکاح کے دن لی گئی نصاویر میں سے ایسی کویسی نصاویر ہیں خو اس کے ماں ناپ کی
عزت نامال کربے کا ناعث تن شکئی ت ھی ؟؟
زندگی ت ھی یہ جابے کیسے کیسے امیحان لی ئے یر نصد ت ھی اس سے ات ھی ئین ماہ نہلے ہی تو اس
کا نکاح ہوا ت ھا اور یہ اس کے سوہر سے اس کی نہلی مالقات ت ھی ان ئین ماہ میں نکاح
کے نعد ۔۔۔۔۔۔۔!!
"اور ت ھر انک دقعہ یہ تو سوخو کہ تم سم یت یمہارے گ ھر والے کسی کو متہ دک ھابے کے
قانل نہیں رہیں گے طالق نافتہ ئیئی کہالبے کے نعد۔ ۔۔۔۔"
"جب اس چ ھوبے سے محلے میں جان نہحان کے لوگوں سے ملے گا اور یمہاری ماں وہ تو
شاند اس جٹر کو سن کے مر ہی جابے گی ارے ہاں آحر میں یمہاری نہن ت ھی تو ہے وہ
شاند اس کا تو ہللا ہی جاقظ ہے ہوشک یا ہے وہ نافی کی زندگی اپ ئی ماں ناپ کی دہلٹز یہ ہمیشہ
یمہاری وحہ سے لگئے والے ڈ ھئے کے ناعث ایڑناں رگڑ تی رگڑتی توڑھی ہو جابے ۔۔"
وہ سقاکی سے کہ یا زیردسئی اس کو نازو سے ت ھام کے اندر وایس الؤتج میں لے کر آ گ یا ت ھا
ایسا لگ رہا ت ھا اس پ یدرد شحص کے اندر دل ہی یہ ہو ۔
ہوس یاری سے اناریم یٹ کا دروازہ خو کہ تورا جاک ہوا ت ھا توٹ کی توک سے پ ید کرنا نہیں توال
ت ھاوہ ۔۔۔
(
دوشری طرف وہ ت ھی خو ضرف آج اسی لئے نہاں موخود ت ھی کہ اس شحص خو کہ اس کے
سوہر کے روپ میں ت ھٹڑنا پ یا ہوا ت ھا ۔ اسے دھمکی ہی ایسی دی ت ھی کہ اس کو آبے ہی پئی
۔
اور اب نہاں آکے وہ سوچ رہی ت ھی کہ کم ازکم ماں کو تو پ یا د پئی کسی نعٹر پ یابے آبے کا
ئییجہ اس کو شا مئے نظر آرہا ت ھا ۔۔
("اگر تم نہیں آئیں مچھ سے ملئے تو یمہارے نکاح والی نصاویر میں کچھ ایسی نصویر مٹرے
ک ک ن
ناس موخود ہیں جن میں یمہارے کٹڑوں میں کچھ می د ھی ہے یں بے ۔
م
اور اگر تم آؤ مچھ سے ملئے تو میں وہ نصاویر یمہارے خوالے کردوں گا اور یہ آبے کی صورت
میں نا کسی کو ت ھی کچھ ت ھی پ یاکہ آبے کی صورت میں ا ئپے اتحام کی تم زم یدار ہوشکئی ہو
۔۔")
ً
وہ دو دن نک مسلسل خود سے ج یگ لڑتی رہی مگر ت ھر مج بورا ماں ناپ اور خود کے نکاح کو
تحابے کے لئے نہاں یہ اس کے گ ھر یہ سوچ کے آتی کے نافی گ ھر والے ت ھی موخود ہوں
گے اشکے خو لوگ نکاح کے وفت تھے ماں اور نہن ت ھاتی ۔ل یکن یہ اشکی سب سے یڑی
علطی ت ھی ماں ناپ کو ال علم رک ھیا ا یسے معمالت میں انکو نا شامل کرنا سب سے یڑی علطی
ت ھی اشکی۔
"آپ کے ناس مٹری خو ت ھی نصاویر ہے مچ ھے یراہ کرم وایس کردتں اشکے نعد میں یہ رستہ
خود ہی جبم کر دوں گی "۔۔۔۔
"ہاں ضرور جبم کرد پیا یہ رستہ مگر اس سے نہلے انک ضروری کام ہو جابےزرا"
یہ ۔۔۔۔؟؟؟
یہ سب ک یا ہے ؟؟؟؟؟
"اب نک تو کوتی نصویر نہیں ت ھی یمہاری مٹرے ناس ل یکن آج کے دن میں یمہاری اپئی
نصویرتں پ یاؤں گا کہ تم دنک ھئے نہیں ت ھکو گی مٹری کمسن اور معصوم چ ھوتی سی یری
۔۔۔"۔۔۔
"نالکل اس وفت چ ھوٹ توال ت ھا مگر اب شچ کہہ کر اس چ ھوٹ کو چف نف نکا نام دے تو رہا
ہوں ۔"
داتی صلہ سے جار شال چ ھونا ت ھا اس سے یڑی شارہ اور شاری سے شال ت ھر یڑی صلہ
ت ھی۔
شارہ تحار کے ناعث آج گ ھر میں ت ھی اور سو رہی ت ھی اور وہ دوتوں جابے کی پ یاری کر
رہے تھے۔
کرسی گھسیٹ کر ئیب ھئے ہوبے ہلکے ت ھلکے انداز میں چ ھوبے ت ھاتی سے محاطب ہوتی ۔۔
"آتی نار مچ ھے یہ نابے نہیں ک ھانا آپ کو پتہ ہے انڈا یرات ھا مچ ھے اچ ھا لگ یا ہے صیح نا سئے میں
وریہ ت ھر اشکول میں ت ھوک لگئی ہے جابے نانا ک ھاکے جاؤ تو ۔۔"
"اچ ھا جلو آج ک ھا لو داتی !! آج اصل میں امی کو دیر ہو گئی ات ھئے میں اس لئے جابے نانا
دنا ہے کل نکا یمہیں یرات ھا ضرور دونگی میں خود پ یاتونگی۔۔
"مگر آپء مچ ھے تو روز ہی امی انک ہفئے سے نہی ناستہ دے رہی ہیں"
"امی جان مچ ھے دیر ہو رہی ہے جلدی کرو داتی نار نلٹز "۔
وہ اپ یا ناستہ ات ھاکے جلدی ک ھابے لگی امیحان کاسییٹر خونکہ گ ھر سے کچھ ہی قاصلے یر یڑھا
ت ھا اس لئے کرابے کی پ بیسن یہ ت ھی وریہ کرایہ نکال یا ت ھی اس وفت مہی ئے کے آحر میں
مشکل یرتن ہوجا نا اس کی ماں کے لئے ۔
صلہ کے والد یشٹر اچمد صاجب یراپ بوٹ فرم میں اچ ھی مگر درم یاتی توسٹ یہ قایز تھے۔ گزر
یسر نہت اچ ھی ہو رہی ت ھی ۔
انک دن ناپ یک یہ آبے ہوبے آقس سے ان کا انکش یڈپٹ ہوا کسی گاڑی سے یری طرح
نکراتی ۔
انکش یڈپٹ اپ یا شدند ت ھا کہ انکی نانک دور جاکر گری ج یکہ اس کار کا ڈراپ بور اسی وفت رکے
نعٹر گاڑی آگے ت ھگا لے گ یا اور یشٹر اچمد صاجب بے یس وہاں یڑے رہے دھول اڑاتی
گاڑی کا یمٹر معاوف ہوبے زہن میں محفوظ کربے کی کوشش کی۔
چیئی چمع توتجی ت ھی عایشہ پ یگم بے شاری سوہر کے عالج میں لگا دتں۔ ڈاکٹروں بے یشٹر
اچمد صاجب کی جان تو تحا لی مگر وہ ا ئپے دوتوں ناؤں سے ہمیشہ کے لئے معذور ہو کے رہ
گئے ۔
جا ب جلی گئی جاالت دن ندن یڑ ھئے گئے ت ھر عایشہ پ یگم بے اک دن شالتی مسین
سیب ھال لی اور وہ شالتی کر کر کے اپ یا اور تچوں سم یت سوہر کا ت ھی دواپ بوں کا جساب
ک یاب دنک ھئے لگی مگر یہ سب اپ یا آشان یہ ت ھا ان کے لئے ت ھی اور نافی سب کے لئے ت ھی ۔
"نار کیٹر کے لئے کسی کیٹر پ یکر کا اپ نطام کرنا ہے مٹرے گ ھر سے نکلئے کے نعد وہ نالکل
اک یال ہو جا نا ہے ۔"
"ارے ک یا کہ رہے ہو ات ھی کوتی پ یدرہ دن نہلے ہی تو اک کیٹر پ یکر تٹری ت ھات ھی بے رکھ
وائ ت ھی۔
"وہ تو ت ھیک ہے ل یکن اب تو ز پئی گ ھر میں ہوتی ہے وہ اشکی دنکھ رنکھ کر ل یگی "
حز نقہ یریساتی سے کہ یا اب اپئی جیٹر سے اتھ کے اضظراتی انداز میں یشت یہ ہاتھ ناندھے
جکر کاٹ رہا ت ھا۔
حز نقہ یریساتی سے کہ یا اب اپئی جیٹر سے اتھ کے اضظراتی انداز میں یشت یہ ہاتھ ناندھے
جکر کاٹ رہا ت ھا۔
س ممہ
ت
م ہی کہا م بے اور چمزہ ؟؟؟م
ازمٹر بے ت ھ بو اچکاتی۔
"اشکی تو تم ر ہئے دو رات دن صد ،لڑاتی ،چ ھگڑا ،ندیمٹزی ز پئی سے تو اب اسکا مزند ندیرتن
رویہ ہوگ یا ہے ۔۔۔"
"ارے مٹرے ت ھاتی رویہ تو اسکا کسی سے ت ھی کبھی ت ھی ت ھیک نہیں رہا تو پ بیسن یہ لے
وفت کے شاتھ سیب ھل جاپ نگاوہ حز نقہ۔"
" ازمٹروہ اب ٢٦شال کا تو ہو چکا ہے ڈاکٹر تن بے واآل ج ید ماہ میں اور کی یا یڑا
ہوگا؟؟؟؟؟"
وہ عصہ ہوبے کے ناوخود ا ئپے چ ھوبے ت ھاتی کے لئے جد درحہ قکر م ید ت ھا ۔۔
"جلو اچ ھا تم یریسان مت ہو میں کہ یا ہوں شحرش کو کچھ یہ کچھ جل نکا لئے کی۔۔۔"
" کوتی یہ کوتی کٹرپ یکر کا اپ نطام ہو جابے گا انک سے دن میں ۔"
"اگر ایسا ہوجابے توازمٹر!! تو میں تٹرا ت ھر سے انک دقعہ شکرگزار ہوں گا ۔۔"
جذ نقہ کچھ ہلکا ت ھلکا ہوا ازمٹر کے لب مسکرا رہے تھے چیسے پ یٹ میں کوتی سوال کل یال رہا
ہوں ۔۔
"حز نقہ نار انک نات تو پ یاو اب کویسا یمٹر ہوگا کٹرپ یکر کا یہ واال ۔۔۔؟؟؟؟"
"ہر دقعہ کی طرح اپئی یریساتی مٹرے شر م یڈ کے خود کسی یراپ بوٹ یروج یکٹ کی شاپ یڈ
دنک ھئے نکل جابے گا اتج ییٹر خو ت ھہرا ۔۔"۔۔
"اچ ھا جل اب کھانا م یگوا کچھ مٹرا پ یٹ جالی ہے صیح شحرش کافی خوشگوار موڈ میں ات ھی ت ھی
اس لئے طٹز کا ناستہ ہی کر کے آنا ہوں ۔۔"
"ہاہاہا شحرش ت ھات ھی شالم آنکو !! نہی ہونا جا ہئے یمہارے شاتھ"
وہ ہیس دنااور یہ کام انک ایسا کام ت ھا خو جذ نقہ کبھی کبھی کرنا ت ھا
جذ نقہ کی یرورش اس کے نانا اور ماموں مماتی کے ہات ھوں یروان حڑھی ت ھی ۔وہ اور چمزہ
ا ئپے ماں ناپ کی دو ہی اوالدتں تھے۔
شات شال کی عمر میں انک دن انک نہت عج یب شا واقعہ ئیش آنا خو کہ سب کو ہال کے
رکھ گ یا۔ ہیشئی یشئی زندگی ہمیشہ کے لئے کہیں ک ھو کر رہ گئی ۔
یہ انک ایسا واقعہ ئیش ہوا ت ھا اس گ ھرابے کے شاتھ کہ ہشئی یشئی زندگ بوں میں روسی یاں
گل ہو کے رہے گ بیں ۔۔
انک روز انکی ماں ان دوتوں ک یلئے شردتوں کی شاپ یگ کربے نازار گئی اور ت ھر وہ ہوگ یا جس
کا کسی بے کبھی نصور یہ ک یا ت ھا مرتم کو گ ھر سے گئے ہوبے صیح سے رات ہوگئی مگر مرتم
وایس یہ لوتی ہر انک ہسی یال شردجایہ تولیس س بیسن ہر جگہ مرتم کے ناپ س یار سیخ بے
اشکونالش کر ڈاال ہدیہ کہ ماموں بے ت ھی ا پئے یمام ذرا نع اسنعمال کئے مگر کچھ جاصل یہ
ہوسکا جذ نقہ کے والد بے ت ھی کئی مہی بوں نک پ بوی کو نالش ک یا اپئی مگر کچھ ا نا پ یا یہ جال
سکا ت ھا ۔۔
وفت کا کام ت ھا گزرنا کچھ ماہ نعد حز نقہ اور چمزہ کے ناپ بے دوشری شادی کر لی اور وہ
ہمیشہ کے لئے ناہر ایراڈ میں سفٹ ہوگ یا جذ نقہ کے والد صاجب کی دوشری پ بوی بے تچوں
کو رک ھئے سے انکار کر دنا ۔
ت ھر نانا اور ماموں مماتی بے ان کو ا ئپے گ ھر ال کے نالکل ماں ناپ کی طرح نال توس کر یڑا
ک یا ۔۔
اس وفت جذ نقہ شات شال کا ت ھا جب کہ چ ھونا چمزہ ناتچ شال کا ماموں مماتی بے دوتوں
ت ھاپ بوں کو شگی اوالد سے ت ھی زنادہ پ یار دنا آحر کار ہللا نعالی بے ان سوتی گود ہری کر دی
ت ھی ان دوتوں ت ھاپ بوں کے روپ میں ۔
جذ نقہ اور چمزہ کے قدم ماموں اور مماتی کی زندگی میں ا یسے خوشگوار اور م یارک شامل ہوبے
کہ جدا بے ان کو شادی کے نارہ شال نعد ئیئی سے توازا ۔
مماتی بے ان دوتوں ت ھاپ بوں کو اپئی اوالد سے یڑھ کر جاہا ت ھا اپئی اوالد ہوجابے کہ ناوخود۔
حز نقہ کے دل میں ان کے لئے شدند مج یت اور اجٹرام ت ھا ز پئی ت ھی اس کے لئے نالکل
ہمزہ کی طرح ت ھی اس بے کبھی یہ فرق نہیں رک ھا ناکہ وہ اس کی نہن یہ ہو ۔
دوشری طرف ز پئی کے ہوبے کے نعد چمزہ مزند خودشرو ندیمٹز ہو گ یا نہال دھحکا اس کے
دماغ سے نہیں نکال ت ھا ماں ناپ کا کہ دوشروں اس کو مزند ندیمٹز پ یا گ یا ماموں مماتی
جددرحہ الڈ کربے اشکو مگر ت ھر ت ھی اس کو لگ یا چیسے ان کی مج یت میں کمی آگئی ہو ند یمٹز
کے شاتھ خود عرض ت ھی ہوگ یا وفت کے شاتھ ۔
اس کے یزدنک ماموں مماتی اپئی ئیئی سے زنادہ مج یت کربے لگے تھے وہ ضرف حز نقہ کے
کاتو میں آ نا اور اسی کے نات کو اہم یت د پیا۔ وریہ کسی کو ت ھی اس بے اہم یت نہیں د پئی
ت ھی ۔مماتی سے کچھ مج یت کرنا نا شاند نہت کرنا ت ھا پب ھی ز پئی کی آمد کو یرداست یہ کر
سک ا ۔
دوتوں ت ھاپ بوں میں فرق یس اپ یا ت ھا کہ حز نقہ کی یرسی یلئی نہت سویر اور ایسی ت ھی کہ اس
کو چج کوتی نہیں کر شک یا ت ھا خود میں سمئی فبملی کے لئے جان د ئپے والی وہ اپ تہا سے زنادہ
فبملی اور پبی یڈ پ یدہ ناپت ہوا ت ھا ۔۔۔
ج یکہ دوشری طرف چمزہ ت ھا خو اپ تہا سے زنادہ متہ زور ندیمٹز خودشر اور حڑحڑی قظرت کا مالک
۔
م
کچھ شال نعد ہللا نعالی بے ماموں مماتی کو کیٹرسے توازا مگر کیٹر ذہئی طور یہ انک کمل تجہ
یہ ت ھا وہ ذہئی طور یر یڑا توہوجا نا ل یکن رہ یا وہی 12شال کا تجہ اور نہی ہوا ت ھا کہ وہ آج
ت ھی ٢٢شال۔ کا ہوبے کے ناوخود ت ھی انک 13 12شال کا تجہ ہی رہ گ یا ت ھا ۔
کیٹر کا دکھ ماموں کو چیسے خونک کی طرح ک ھا گ یا ت ھا وہ اک دن اجانک ہارٹ اپ یک کے
چ
ناعث ا ئپے جالق ف نقی سے جا ملے مماتی ت ھی صدمے سے زنادہ دن یہ جی شکیں اور ج ید
شال نعد وہ ت ھی ہللا کو پ یاری ہوگ بیں ۔۔
رہ گئے نانا ۔۔۔۔انکو کو تو چیسے جپ ہی لگ گئی ہو ا ئپے کمرے نک محدود ہو کے ر ہئے لگے
یمام یر ذمہ داری جذ نقہ بے ا ئپے کاندھوں یر ات ھا لیں وہ انک ناپ کی طرح کیٹر ز پئی اور
چمزہ کے لئے پ یاور درجت تن چکا ت ھا ۔
ا چھے وف بوں میں ت ھی وہ زمین یہ ہی دسٹر خوان تچ ھا کر ک ھانا ک ھانا کربے تھے اک ھئے ئیبھ کر
نعد یماز مغرب اور آج ت ھی نہی معمول ت ھا ۔
"امی ات ھی نلٹز مچ ھے کسی کے شا مئے نہیں جانا !! ات ھی تو مچ ھے نہت شارا یڑھ یا ہے ۔یڑھ
لکھ کہ قانل پ بو نگی تو ہی تو مچ ھے کوتی اچ ھی جاب ملے گی اور میں اتو کا سہارا تن شکوں گی "
"مچ ھے ا پئے نہن ت ھاتی اور ماں ناپ کی ذمہ داری ات ھاتی ہے امی ات ھی ایسی کوتی نات یہ
کرتں کہ۔۔۔۔۔"
" اس طرح سے نہیں ہونا صلہ پ بی یاں ا ئپے گ ھروں میں ہی اچ ھی لگئی ہیں اور ت ھر ات ھی تو
یس وہ لوگ آئیں گے نافی کے سب معامالت تو نعد میں ہی یہ ہو نگے نات تن جابے کی
صورت میں ۔"
وہ۔ اشکی نات پیچ میں ہی کاٹ گبیں۔
" ئی یا پ یاری پ بی یاں کبھی ت ھی ا پئے ماں ناپ کے آگے یہ نہیں کرتی ک بوں ت ھیک کہہ رہی
ہوں نا میں؟ ؟؟"
"اور و یسے ت ھی ہم ات ھی سے ت ھوڑی یمہارے ہاتھ پیلے کردتں گے ۔یمہارے اتٹر کربے کے
نعد ہی یمہاری شادی کرتں گے دو شال ہے ات ھی ج یدہ یمہارے ناس ۔"
"اور ت ھر جب لڑک یاں یڑی ہو جاتی ہے تو ہر انک لڑکی کو ایسی صورتحال کا شام یا کرنا یڑنا
ہے ک بوں یشٹر صاجب ۔؟؟؟؟"
عایشہ بے ئی یل یر ک ھانا ک ھابے ا ئپے مزاجی جدا کو اک دقع ت ھر پیچ میں گھسیٹ ل یا ۔وہ ات ھی
اشلئے کچھ نہیں کہہ رہے تھےکہ نہلی توری نات تو سن لیں۔
یشٹر صاجب معذوری کے ناعث زمین یر یہ ئیبھ شکئے تھے اس لئے ان کی چ ھوتی سی ئی یل
دسٹرخوان سے کچھ ہی قاصلے یر لگا دی جاتی ت ھی ۔
"جلو تچوں آپ جلدی جلدی ک ھانا سم یٹ لو اور ت ھر آکر ا ئپے ا ئپے شارے دن ت ھر کے کام
پ یاؤ مچ ھے ک یا ک یا آج کے دن ۔؟"
یشٹر صاجب یرمی سے ا ئپے ئی بوں تچوں کو دنک ھئے ہوبے محاطب ہوبے ک ھابے کے نعد یماز
عساء سے نہلے ا پئے ئی بوں تچوں کو اسی طرح اردگرد ئیب ھا کہ تورے دن کی قصے کہاپ یاں
سیئے اور اپئی س یابے کچھ یرابے وف بوں کی اچ ھی اچ ھی نائیں ک یا کربے ۔
۔
"و یسے لڑکا ک یا کرنا ہے ؟؟"
ئی بوں تچوں کے جابے کے نعد انک دقعہ ت ھر کچھ سوچ کے وہ پ یگم سے سیجیدگی سے محاطب
ہوبے ۔۔
"لڑکا اکلونا ہے انک نہن ہے خو کہ اشالم آناد میں رہایش یزیر ہے اور لڑکا سول اتج ییٹرنگ
کا ڈنلومہ کرکے دوپئی میں اچ ھی توکری کر رہا ہے ۔"
"وہ تو سب ت ھیک ہے مگر ناہر کا رستہ ہے دنکھ ت ھال کر لوں میں نہلے اچ ھی طرح سے
چ ھان ئین کروا لوں ت ھر لوگوں کو نالؤ تم گ ھر "
ناپ تھے نا وہ اشلئے ڈربے تھے کئی جدشات شاہد لہحے میں آناں ا نکے۔
" یمام یر جٹزتں مچ ھے پ یاؤ کہاں کا ر ہئے واال ہے عایشہ ت ھر ہی کوتی ف نصلہ کرونگا میں"
" ارے نہیں وہ یڑوسی ہیں یہ جالدہ ناجی ان کی شگی نہن کا ئی یا ہے ماں ناپ نہیں ہے
نہن آتی ہے ت ھاتی کے ناکش یان آبے یر کراجی!! اس کی شادی کروابے کے لئے ات ھی
ضرف وہ لوگ نکاح کرنا جا ہئے ہیں "
" ارے وہی جالدہ خو ات ھی چھ ماہ نہلے ہمارے سے دو گ ھر قاصلے یہ سفٹ ہوتی ہیں اور ان
کے ئیئے بے یمام معلومات جاصل کرلی ہے کامران کے نارے میں ۔
"دنکھ لو عایشہ جلد نازی مت کرو ایسا یہ ہو کہ کچھ علط ہو جابے گے "۔۔
"آپ ندقعلی تو یہ نکالیں ک یا وہ مٹری ئیئی نہیں ہے؟؟؟؟ میں اس کا یرا جاہؤنگی "۔
"کل دنکھ کے ف نصلہ کرلیں گے و یسے ان کو ہماری صلح نہت یش ید آ گئی ہے اور ت ھر
نہالرستہ ت ھکرانا ت ھی نہیں جا ہئے۔۔۔
"ہللا ج یت الفردوس میں جگہ عطا فرمابے مٹری مرخومہ ماں کہا کرتی ت ھی کہ نہال رستہ ہللا کی
رچمت ہونا ہے اس کو نعٹر کسی وحہ کے ت ھہرا نا نا شکری ہے"۔۔
چ
" اس کہاوت کو آپئی ف نقی زندگی میں انالتی مت کرو"۔۔۔
وہ یہ سب نہیں ما ئپے تھے وہ خو آج ہے یس اسی کے مطاتق ج یا کربے تھے ۔۔
" جلے یس میں اتھ رہی ہو اب آپ تچوں کے شاتھ ت ھوڑا وفت گزارے میں دنکھو کچھ
کٹڑے ہیں شلئے والے کل دو نگی تو ت ھر ہی کل کا کچھ اپ نطام ہوگا مہماتوں کی جاطرمدارت
ک یلئے۔ "
عایشہ اتھ ک ھڑی ہوئیں ان کے لئے نہی خوسی کافی ت ھی کہ ہللا بے ان کے گ ھر انک اچ ھا
رستہ ت ھیحا ت ھا ان کی ئیئی کی زندگی سبواربے ک یلئے وریہ جس طرح کے ان کے جاالت تھے
ا یسے جاالت میں پ بی بوں کا رستہ ہونا اور چہٹز وعٹرہ کی یریساتی ت ھی انک الگ ہی مش یلہ ت ھا
۔
جالدہ بے نہلے ہی پ یا دنا ت ھا کہ لڑکے والوں بے کسی ت ھی قسم کا چہٹز وعٹرہ لیئے سے انکار
کر دنا ۔لڑکے کو یہ سب جٹزتں یش ید نہیں وہ یس س یدھے شادے شادگی سے نکاح کرے
گا اور رچصت کروا کے ج ید لوگوں کی موخودگی میں لے جابے گا ۔۔
وہ اپئی ہر طرح اسے دلی یسلی کر جکی ت ھیں
زئیش جلدی سے چمزہ کےکمرے کا دروازہ کھال دنکھ کر عڑاپ سے اس کے پ یڈروم میں
داجل ہوتی ت ھی ۔
"اوبے ہوبے یہ تو گڈ ہوگ یا !! آج تو میں موصوف کی یمام فرپ یڈز کے نارے میں جان کر
ایسی حز نقہ ت ھاتی سے کہ موصوف کی شات یش بیں ناد رک ھیں گی"۔۔۔
" پ بوت کے طور یر نکحرز ت ھی لوں گی آج شارے اگلے تچ ھلے جساب یرایر ہو جائیں گے چمزہ
صاجب آپ کے اور مٹرے ۔۔"
زئیش اسکا ل یپ ناپ کھالدنکھ خوسی سے ت ھولے نہیں سما رہی ت ھی آج کافی دن نعد اس
کو یہ موقع ہاتھ لگا ت ھا ۔۔
وہ ل یپ ناپ کے شا مئے ئیبھ کر جلدی جلدی اس میں ادھر ادھر قانلز میں گھس جکی
ت ھی۔
"مٹری جاسوسی اگر کرلی ہے تو مٹرا ل یپ ناپ پ ید کردو ذ پئی اور نکل ہو جاؤ مٹرے کمرے
سے ۔۔"
"تو ت ھر مٹرے ل یپ ناپ میں ک یا ک ھابے پ یابے کی ریسیئی دنک ھئے کا سوق حڑھ آنا ہے تم
کو ہاں؟؟؟؟؟؟"
"ہاں ہاں نالکل ت ھیک کہا آپ بے میں ک ھانا پ یابے کی ریسیئی تو دنکھ رہی ت ھی ناکہ نعد میں
آپ کے لی ئے مزے مزے کے ک ھابے پ یا شکوں ۔۔"
وہ اپئی تون میں وایس آ جکی ت ھی ات ھال کے سوجی سے کہئی وہ اتھ ک ھڑی ہوتی اور اپ یا انک
شانا سے چمزہ کے شابے سے نکرانا ۔انداز میں الیرواتی واضح تی ۔۔
"واٹ دی ہ یل از دس!!"
" اپئی جدود میں رہوں یہ ک یا پ تہودگی ہے؟؟؟؟
" یہ بےہودگی نہیں اپ یاپ یت ہے اور ہاں ناد آنا اس کو شاعر مج یت ت ھی کہئے ہیں ۔۔۔"
"جان جس بے کی شرم اشکے ت ھوبے کرم اس لئے شرم کو آبے سے نہلے ہی مٹرے
ناس میں بے اشکو نا نا نابے نابے کہہ دنا "
"دقع ہو جاؤ مٹرے کمرے سے ز پئی کہیں ایسا یہ ہو کہ میں کچھ ایسا ویسا کر گزرو مٹرے
صٹر کا پبمایہ لٹریز یہ ہوجابے یمہاری ان حراقات کی وحہ سے ۔۔"
"اقفف انک تو آنکا یہ ز پئی کہ یا مچ ھے رات ت ھر سوبے نہیں د پیا اب مٹرا ک یا قصور اس میں
چمزہ پ یائیں نا"
"یسسس نہت ہوا جشٹ گ یٹ السٹ ز پئی راپٹ ناتو!! اسبو نڈ ڈتی کی ت ھی کوتی جد ہو تی
ہے"
"ہابے تو آج ہوتی جابے آپ کے صٹر کا پبمایہ لٹریز ہم ت ھی تو دنک ھئے ہیں کیئے ڈیش یگ لگئے
ہیں آپ "۔۔۔
ل یکن چمزہ ت ھرک ات ھا ت ھا اس کی کالتی کو انک دم سے اپئی گرفت میں ل یکر اشکی کمر یہ
لے جا کے روبے ہوبے اپ تہاتی حر جت لہحے میں گونا ہوا ۔۔
"تم چیسی لڑکی مٹرے مع یار یر تورا نہیں ایرتی تم اگر آحری لڑکی ت ھی ہوگی پب ت ھی میں تم
سے شادی نہیں کروں گا ۔۔۔"
وہ اس اف یاد یر اس کے نفرپب ہوتی ت ھی کالتی یر دناتو یڑ ھئے سے اب نکل نف میں شدت
آجکی ت ھی مگر ت ھر ت ھی ل بوں یر مسکراہٹ رقصاں ت ھی اشکے۔
یمہیں اپ یا پ یابے کی مچ ھے یہ خواہسیں اور یہ ہی ضرورت ہے۔ ہاں پیحرے کی نات ہے تو
حڑنا گ ھر جالی کروا کے اس میں انک یڑا شا پیحرا یمہارے لئے پ بو ا شک یا ہوں۔ "
"واہ واہ شاہجہاں بے تو اپئی مج بویہ کے عسق میں مفٹرہ پ بوانا ت ھا اور آپ مٹرے لئے پیحرہ پ بوا
رہے ہیں وہ حڑناگ ھرمیں امٹزنگ !! یہ ہوتی یہ نات ہٹرو والی"۔
" ئیسے چمزہ آج پ یا ہی دتں کہ مج یت کربے ہیں آپ مچھ سے ہیں نا؟ ؟؟" ۔۔
ات ھی پتہ جل جابے گا یمہیں کہ مٹرے لئے یمہاری ک یا ج بی یت ہے اور یمہاری ان بے ہودہ
ناتوں کی ت ھی ۔۔"
وہ اس کی کالتی بےدردی سے ت ھام کہ گھش بیئے کے انداز میں اس کو کمرے سے ناہر الکہ
انک دم شا مئے ک ھڑا کر کے دروازے کے پیچ میں خود ہوگ یا ۔۔
ات ھی ت ھی آنک ھوں میں آیسوں کے تحابے ل بوں یہ مسکراہٹ ک ھیل رہی ت ھی اشکے۔ ۔۔
صلہ کا سمٹر سے ہوبے نکاح گ ھیتہ گزر چکا ت ھا سب لوگ ہی خوش گی بوں میں مصروف
تھے جب چقا بے ک ھانا لگئے کی اطالع دی۔
سمٹر کے شاتھ یس اس کی نہن اور نہ بوتی اور یڑوس والی جالدہ شرہک ت ھیں نکاح کی
نفرپب میں ج یکہ یشٹر اچمد صاجب کی طرف سے ضرف انک ان کے یڑے ت ھاتی کی فبملی
ت ھی ج ید لوگوں کی موخودگی میں نہت شادگی سے نکاح ہوا ت ھا اور صلہ یشٹراچمد صلح سمٹر تن
جکی ت ھی ۔
ہوتی ک نف نعت کو نا شاند یہ وفت ہی ایسا ہونا ہے ہر اس لڑکی ،کے لئے جب لمچوں میں
سب کچھ ندل جا نا ہے۔
کھانا لگئے ہی عایشہ کے کہئے یر چقا اس کو ئی بوں کے مشٹرکہ کمرے میں چ ھوڑ گئی ت ھی۔
صلہ کافی دیر نک چقا کے جابے کے نعد خود کو ہلکے گالتی رنگ کے خوڑے میں م یک
اپ کے نام بے کاجل اور ل بوں بے ہلکی سی گال ت ھی رنگ کی لپ گلوس لگابے دنکھ رہی
ت ھی کمشئی کا جسن اور نکاح کا روپ دوتوں سیسے میں اپئی آب و ناب سے چ ھلمال رہے تھے
۔
شادی چیسے ر سئے کا یس وہ شاند اپ یا ہی مطلب جاپئی ت ھی کہ یہ اس کے جدا اور رسول کا
جکم ت ھا اس لحاظ سے وہ یس ماں کے سمچ ھابے یر خود کو ہمیشہ عٹر محرم کے شا مئے
ڈھاپپ کر رک ھئی اور خوامحاں میں آبے سے گریز کرتی کسی ت ھی یرابے کے شا مئے ۔عایشہ
بے شروع سے اپئی دوتوں پ بی بوں کے دماغ میں یہ ڈال دنا ت ھا کہ وہ کسی کی اماپت ہیں
اور ان کو خود کی چقاطت کرتی ہے ۔
وہ خود کو ہافی دیر نک نفین دالتی رہی ت ھی کہ سیسے میں جال نا عکس اسی کا ہے
ہلکی سی دس یک د ئپے کے نعد چقا اور داتی کے شاتھ اس کا ج ید می بوں نہلے پ یا مزاجی جدا
کمرے میں داجل ہوا ت ھا ل بوں یر ہلکی سی مسکراہٹ لئے چہرے یہ سوجی شحابے سمٹر اس
م
کی طرف یڑ ھئے ہوبے کمل جایزہ ت ھی لے رہا ت ھا اب اپئی م یکوحہ کا ۔
صلہ بے دو پتہ مزند ئیساتی یر گرانا وہ تو شکر ت ھا دوتوں نہن ت ھاتی ت ھی شاتھ ہی کمرے میں
آ گئے تھے سمٹر کے عایشہ کے جکم یر وریہ وہ تو چیسے بے ہوش ہیں ہوجاتی پ تہا سمٹر کو
ا ئپے کمرے میں موخود ناکر ۔
"و یسے مچ ھے آپ سے ملئے کا نہت سوق تو نہیں کہہ شکئے ہاں اپئی پ بوی سے ملئے کے لئے
بے فراری نہت ت ھی نفین جا ئیئے نہت مشکل سے اجازت ملی ہے ل یکن مٹرا مفصد آپ کو
یریسان کربے کا نہیں "۔۔
وہ جاموش ہی رہی محض گردن ہال کر ہوں ہاں ہی کی یہ جابے ک بوں وہ سمٹر کی موخودگی
میں کچھ عج یب شا محسوس کر رہی ت ھی عج یب سی گ ھین ہوبے لگی ت ھی اس کو ا ئپے ہی
کمرے میں ت ھیڈک کے ناوخود نا شاند یہ ئپے ر سئے کا اعحاز ت ھا کے وہ قظری چ ھحک کی وحہ
سے شراسبمہ ہو رہی ت ھی ۔
نہی وحہ ت ھی کہ اس کی توکھالہٹ دنکھ کے سمٹر بے ا ئپے نعیں اس کو رنلیکس کرنا جاہا
ت ھا وہ توکھالتی ضرورت ت ھی مگر خود اعبمادی اب ت ھی اس میں اپئی موخود ت ھی کہ سمٹر اگر
مزند نات ج یت کرنا تو وہ اپئی توکھالہٹ نآشاتی چ ھیا شکئی ت ھی ۔۔
جلیں ت ھیک ہے مگر نصویر تو آپ اور مٹری میں اسی وفت لوں گا ک بونکہ اپ یا تو مٹرا خق ئی یا
ہے۔
سمٹر کے لہحے میں جذنات کی مب ھاس تول رہی نہت پ یاری لگ رہی ت ھی وہ کچھ یر شکون
ہوتی سمٹر کاتوالپٹ اور انڈرس بی یڈنگ انداز اس کو کافی جد نک ہلکا ت ھلکا کر گ یا ت ھا ۔
ط
حز نقہ ت ھاتی مچ ھے نا تو کوتی پیحر ار پیج کردتں نا ت ھر ا ئپے اس" لمی" سے کہیں کہ مچ ھے
یڑھاتی میں مدد کرے "
ط
وہ اشکے چمزہ کو لمی کہئے یہ بے شاجتہ مسکرادنا ت ھا جب ان دوتوں کا کوتی عط بم مغرکہ ہونا
تو وہ چمزہ کو ا یسے ہی القانات سے توازہ کرتی ت ھی۔
وہ ات ھی گ ھر آکر یس فریش ہوکہ وایس ل بونگ روم میں آنا ت ھا جب زئیش اشک یلئے جابے پ یا کر
التی ت ھی ۔چہرے کے نایرات جاصے نگڑ ے ہوبے ہوبے کے شاتھ شاتھ رود ئپے والے
ت ھی پ یابے گئے تھے چیسے آج نہت یڑا سبم توٹ یڑا ت ھا اس یہ ۔سمچھ تو وہ چکا ت ھا کہ یہ
مطلع پب نک ایر آلود رہے گا جب نک وہ ا ئپے عزیز از جان "ہالکو جان "ت ھاتی کی اچ ھی
جاصی تواضع نہیں کرد نگا۔ وہ اب جابے کی جسک یاں لی یا نغور اشکے چہرے کو دنکھ رہا ت ھا۔
ط
"ت ھاتی مٹرا ل یپ ناپ نہیں جل رہا ت ھا اور مچ ھے نہت ضروری ریسرچ کرنا ت ھی! تو میں لمی
س
کے ناس گئی مچ ھئے ک یلئے مگروہ کافی دیر اپ نطار کے ناوخود ت ھی یہ۔ آبے تو میں انکا ل یپ
ناپ توز کربے لگ گئی ک بونکہ م یڈ نکل کی سبم ف یلڈ ہی ہے ہماری یس وہ دوشال مچھ سے
س
سییٹر ہیں مگر لگ یا ہے خود کو ات ھی سے دپ یا کا جانا مانا ڈاکٹر ھئے گے یں "
ہ ل مچ
وہ نان اس یاپ کہئی اپ یا کام کرگئی ت ھی یڑی معصوم یت سے ک بونکہ اب تو اشکو تورا نفین ت ھا
ط
کہ اس طالم عرف لمی (یہ نازہ نازہ نام آج ہی ا سئے تی میں " کرنکٹ میچ "دنک ھئے ہوبے
رک ھا ت ھا اسکا)کی ت ھیک ت ھاک عزت افزاتی ہوگی۔
حز نقہ کی پ بورناں حڑھی ت ھیں نل ت ھر میں چمزہ کے چظرناک جد نک خودشری و شرد مہری
سے وہ اچ ھی طرح واقف ت ھا نہیں جاہ یا ت ھا کہ اشکے ت ھاتی کی وحہ سے کسی ت ھی قسم کی
نکل نف ان دوتوں تچوں کو نہیحے جن کے شروں یہ ماں ناپ کا شانا نہیں رہا ت ھا ۔وہ ماموں
مماتی کی محلص و بےلوس مجی بوں کا فرض دار ت ھا ۔محسن تھے اشکے ماموں مماتی ان دوتوں
ت ھاپ بوں کے ت ھال ت ھر کیسے وہ انکی مجی بوں کو جان سے زنادہ یہ جاہ یا؟ ؟؟؟ ان دوتوں کے
والدتن کے اپ نقال کے دن سے وہ خود کو کیٹر اور زئیش سم یت چمزہ کو ت ھی انک ناپ کی
طرح دنک ھئے لگا ت ھا ۔چی یا سیجیدہ وہ ناہری دپ یا میں نظر آ نا ت ھا اپ یا ہی یرم و خوشگوار موڈ میں وہ
ا ئپے گ ھر کے یمام فرنفین کے شاتھ رہا کرنا ت ھا۔ وہ شاند ان میں سے ہو چکا ت ھا خو اپئی
فبملی ک یلئے جان د ئپے سے ت ھی در نغ نہیں کربے۔
ط
"اور ت ھر ت ھاتی لمی بے مچ ھے خوب ڈاپ یا اور مٹری کالتی کو اپئی زور سے دتوجا کہ مٹرے ہاتھ
سے درد ہی نہیں جارہا ہے ۔۔۔۔۔"
وہ حزنقہ کی گاڑی کو ا ئپے تٹرس کی ک ھڑکی سے ناہر ک ھڑا دنکھ یپحے آبے ک یلئے پ یڈروم سے
ناہر نکال ت ھا جب اشکو اویر سے ہی ز پئی کی آواز س یاتی دے گئی ت ھی۔ ز پیا خونکہ لونگ ایرنا
میں ہی یڑی خونصورتی سے نکاال گ یا ت ھا اشلئے وہ درم یاتی سٹڑھ بوں یہ رک کہ نہلے چمزہ بے
اپئی چطا جان لی یا ضروری سمچ ھا ک بونکہ ز پئی اشکے یزدتق انک ایسی لڑکی ت ھی خو ضرف اشکو پیحا
دک ھانا جاہئی ت ھی اشکو ا ئپے ہی ت ھاتی کے شا مئے شرم یدہ کر بے یہ کمر کس جکی ت ھی۔ شدند
یرتن نفرت ت ھی اشکو ز پئی سے اور شاند اس سب کی وحہ خود ز پئی ہی ت ھی ۔اشکی مج یت
نہیں نلکہ عسق میں اس قدر وہ آگے نکل آتی ت ھی کہ اشکی توحہ جاصل کربے ک یلئے ہر وہ
ت س
کام نعٹر سوچے ھے کرجاتی ھی جس کے عد مزہ کی فرت یں مزند اصافہ ہی ہونا ت ھا
م ن چ ن مچ
ل یکن ز پئی کے شاتھ شاتھ وہ ت ھی علط ت ھا تجین سے ہی خود ہی خود اس سے جدا واسطے کا
تٹر ناتھ ل یا ت ھا ۔
"ت ھاتی آنکی الڈلی نہ یا مٹری جاسوسی کربے ک یلئے مٹرے پ یڈروم میں سے یر آمد ہوتی ت ھی اور
مٹرے ل یپ ناپ میں سے مواد اک ھیا کرنا جاہ رہیں ت ھیں آپ سے مٹری یزل یل کروابے کا۔
۔۔۔۔۔"
وہ چفت سے شرخ ہورہا ت ھا ز پئی کی کالتی نکڑبے والی نات سے حز نقہ کے شا مئے کہہ
د ئپے یر مگر چیسے ہی ز پئی کو زچ کرد ئپے والی مسکراہٹ ل بوں یہ شحابے دنک ھا ملحے میں وہ
تو چیسے عصے سے جئے ہی سے اک ھڑ گ یا ت ھا وہ ات ھی زئیش کی طی نعت ہرن کربے ک یلئے لب
وا ہی کر رہا ت ھا جب وہ اک دقع ت ھر طلم کی داس یاں حزنقہ کے شا مئے اال پیا شروع ہوجکی
ت ھی۔
ن
"د ک ھیں ت ھاتی کیسے آ نکے شا مئے مچ ھے ڈاپٹ رہے ہیں اور آ نکے پیچ ھے تو انہوں جد ہی کردی
ت ھی"
وہ اور ت ھی سٹر ہوتی معصوم سی صورت پ یابے حز نقہ کے یرایر میں ت ھری سیٹر صوفہ یہ ہی
نک گئی اشکے نازو کے ہالے میں ت ھی جگہ پ یا جکی ت ھی وہ جلدی سے۔
ت س
"جاموش ہوجاتو چمزہ نہت سن لی یمہاری میں بے ھے !!!مٹری یرمی کا م ناجایز قاندہ
مچ
س
مت ات ھاتو مچ ھے پ ید کرو یہ اپئی خودشری اور متہ زوری "
"ت ھاتی آپ ہمیشہ ایسا ہی کربے ہیں مچ ھے تو لگ یا ہے چیسے میں آنکا سگا ہی نہیں ہو۔ "
چمزہ یری طرح سے آگ کے د ہکئے سعلوں کی زد میں آچکا ت ھا مگر شا مئے ئیب ھا حز نقہ روپ و
دندبے سم یت عصے میں اس سے دس قدم آگے ت ھا۔۔
"تم مٹرے شگے ہو پبھی اب نک مٹرے قہر سے محفوظ ہو!! یمہاری جگہ کوتی اور ہونا تو اب
نک آدھا زمین کے اندر ہونا نافی خود تم نہت زنادہ ا ئپے آپ ہی خود کو نہت سمچ ھدار اور یڑا تو
مچ س
ھئے ہی ہو" ۔۔۔۔
حز نقہ دو م یٹ رکا ت ھا مگر ت ھر دونارہ کچھ ناد آبے یہ اشکی تٹری حڑھ جکی ت ھی۔
"تم مچ ھے مج بور مت کرو چمزہ کہ میں وفت سے نہلے کوتی جاص قدم ات ھالوں اور ہاں یس
س
اب روز رات کے ک ھابے کے نعد تم اشکو یڑھاتوگے مچ ھلو وریہ مٹری ناراصگی کو یمہارے
لئے یرداست کرنا ناممکن ہوجاپ نگا ۔
ک ھانا لگاتو ز پئی حتے میں کیٹر کو ل یکر آ نا آرہاہوں الن میں سے اب نک اشکے دوست ت ھی
جا جکے ہو نگے اور ہاں نلکہ ہم سب ہی آرہے ہیں ۔
وہ اس یہ دزدندہ نظر ڈال یا ج یا ج یا کے توال ت ھا ناکہ چمزہ۔مزند کوتی ندیمٹزی یہ کرے اور
شرافت سے ک ھابے کی ئی یل یہ اپئی یسرنف کا توکرا ات ھا البے ۔
ج تھ
ج یکہ حز نقہ کی یشت یہ ک ھڑی زئیش اشکو وکٹری کا یسان پ یابے کے نعد قالپ یگ کسز ئی
ی
وہ۔اشکی جالکی نلس ڈھ یاتی یہ یس پیج و ناب ہی ک ھا کہ رہے گ یا قلحال کچھ ت ھی کہ یا ا ئپے
ہی ت ھاتی سے خود ہی مزند شامت نلوابے کےمٹرادف ت ھا۔مگر جساب یرایر کربے کا وہ تورا
ارادہ کر چکا ت ھا ۔
"ت ھاتی جان اشکی گ ھر کے اندر والی ونل جیٹر ادھر ہے میں ل یکر آ نا ہوں اشکو"
چمزہ بے کچن میں جاتی زئیش یہ اک۔ قہر آلود نظر دوڑابے کے نعد حز نقہ کو م یابے ک یلئے
کہا ت ھا ۔
اگلے کچھ دن نعد یشٹر اچمد صاجب کے صانقہ آقس کے دوست پبمور صاجب ان سے ملئے
ک یلئے ا نکے گ ھر آبے تھے۔۔۔۔۔۔
"شروع میں دو اک دقع گ یا ت ھا مگر ت ھر تٹر ہی نہیں رہا اک مغزوری بے کمر توڑدی شاری
زم یداری عایشہ پ یگم کے ناتواں کاندھوں یہ آگئی ہے گ ھر حتے میں سب کچھ وہی کر رہی
ہیں "
ا ئپے پ یارے اور عمگسار دوست کے شا مئے انہوں بے شاند ا ئپے عرصے میں نہلی دقع کسی
سے اپ یا دل ہلکا ک یا ت ھا۔
وہ قکرم ید ہو گئے تھے ا ئپے پ یارے دوست کی معاسی جالت کو جان کہ۔
"یس نہی یریساتی ہے ئی ئی کا نکاح کردنا اب اشکی رچصئی کی قکر الخق ہوگئ ہے کہئے کو تو
ئ ن ٰ
ی م م چ
لڑکے والوں بے ہٹز سے ع کردنا ہے گر نار مٹری ئی ک یا جالی ہاتھ شسرال رچصت
ہوگی ؟؟؟"
"یس نہی کچھ یریساپ یاں ہے اویر سے نہلے اک وال پ ید کر ت ھا دل کا کہ اب دوشرا ت ھی
ہوچکا ہے انک ڈاکٹر کے ناس گ یا ت ھا اسکا کہ یا ہے کہ جلد از جلد اگر اپیج بو نالسئی یہ ہوتی تو
ئیسرا وال ت ھی پ ید ہوشک یا ہے۔ ۔۔"
"یریساتی کی تو نات ہے مگر ہللا یڑا رچمن ہے مٹرے ت ھاٙی سب را سئے کھل جائی یگے۔ "
"میں جس دفٹر میں اب کام کرنا ہوں وہاں مٹری۔ نہت اچ ھی شالم دعا ہوبے کے
شاتھ شاتھ توسٹ ت ھی نہت اچ ھی ہے میں ادھر کا م بییحر ہوں "
"مگر مچھ اناہج کو ت ھال کوتی کیسے توکری دے شک یاہےمچ ھے ضرف اک دقع وہ گاڑی واال مل
جابے میں اشسے اپ یا ضرور توچ ھونگا کہ مچ ھے ضرف اسی یال نک ہی چ ھوڑد ئپے تو شاند وفت یہ
نہجئے سے مٹری نانگ تچ جاتی زندگی میں اگر کبھی وہ مچھ سے نکرانا تو میں اشکو پ یاتونگا کہ میں
اشکو کبھی معاف نہیں کرونگا۔ "
"ارے تم توکری نہیں کرشکئے تو ک یا ہوا یمہاری ئی ئی صلہ تو اب اس قانل ہے نا کہ گ ھر
کے کچھ جاالت نہٹری کی طرف جاشکیں۔ "
"یڑی عج یب نات کی ہے تم بے پبمور صلہ بے ات ھی میٹرک کے یرچے د پئے ہیں اسکا تو
رزلٹ ت ھی نہیں آنا اب نک"
"میں بے ات ھی تو یمہیں یہ پ یانا ہے کہ میں آقس کا م بییحر ہوں اور ت ھر و یسے ت ھی ہمارے
آقس میں ریش بیسیشٹ کی جگہ دودن نہلے ہی جالی ہوتی ہے "
"تو ت ھر وہ ت ھی س یکھ جاپ یگی سب سے یڑی نات اسکا نانا پبمور ت ھی تو اشکی توری مدد کرنگا "
‘
تم یس کل اشکو مٹرے ڈراپ بور کے شاتھ صیح کو ت ھیج د پیا نافی میں سب سیب ھال لونگا۔ "
نہیں رکو نہلے اشکی ماں سے تو مسورہ کرلوں ت ھر فون کرکے پ یاونگا۔
انہوں ہامی یہ ت ھری ک بوپتہ عایشہ کی قظرت سے وہ نہت اچ ھی طرح سے آ گاہ تھے۔وہ کبھی
ت ھی صلہ کو آقس میں کام کربے کی اجازت نہیں د پئی اس نات کا انکو تورا نفین ت ھا۔
اک ئیس سی ا نکے دل میں ات ھی ت ھی کہ کاش وہ آج مغزور یہ ہوبے ہوبے تو ان کے
تچوں کو ا پئے شحت جاالت جا شام یا یہ کرنا یڑنا۔ ۔۔
رات میں انکی طی نعت اجانک سے ہی نگڑی ت ھی جب انہوں بے یری طرح ک ھایشئے ہوبے
عایشہ پ یگم کو ات ھانا ت ھا۔
عایشہ کے روبے کی آواز سن کے صلہ ت ھی اتھ کہ ت ھاگئی ہوتی ماں کے ناس آتی ت ھی۔
کک۔ ۔۔ک یا ہوا امی؟ ؟؟؟
ئی یا تم اور چقا مل کر کر جلدی سے نانا کو ا ئپے وہ یل جیٹر یہ پب ھاتو میں پ یکسی ل یکر آرہی
ہوں۔
وہ روبے ہوبے کہئی اپئی شال اوڑھ کہ تٹزی سے رات کے دو حتے گ ھر کا ناال ک ھول کر ناہر
پ یکسی کی نالش میں نکلی ت ھیں۔
ان ئی بوں نہن ت ھاپ بوں بے یڑی مشکل سے ناپ کو وہ یل جیٹر یہ پب ھا نا اور گ ھر کے مین
گ یٹ یہ ماں کا اپ نطار کربے لگے۔
کچھ دیر نعد عایشہ کالی پ یکسی ل یکر نہیچ جکی ت ھی۔
وہ کہئی ہوتی اندر سے اپ یا یرس اور گ ھر کو ناال لگا کہ۔ جلدی سے پ یکسی میں ئیبھ کے
ہسی یال۔ ک یلئے رواتق ہوجکی ت ھیں۔
فرپئی ہسی یال لیحابے یہ پ یا جال کہ ہارٹ اپ یک ہوا ت ھا یشٹر صاجب کو اور ایسی صورت میں وہ
چ ھونا شا کلی یک یما ہسی یال انکا اعالج کربے سے انکاری ت ھا۔
وہ یڑی مشکل سے خود سم یت ان ئی بوں کو ت ھی سیب ھا لئے ہوبے وایس دوشری۔ پ یکسی
ن
کرکہ آعا جان ہسی یال ہیجی ت ھی۔ وہ نہ بیں جاپئی ت ھیں کہ ئیسا کہاں سے آپ نگا ا ئپے یڑے
ہسی یال میں داجل کروابے یر ل یکن جدا کا نام ل یکر وہ ادھر آہی گبیں ت ھیں۔
"ہمیں فوری آیریسن کرنا ہوگا آپ ایسا کرتں ٨٠ہزار روبے اِک وتٹر یہ چما کروادتں پب نک
ہم آیریسن کی پ یاری کربے ہیں نافی کی رقم۔ نعد میں کروادبے گا ۔"
یرس بے ڈاکٹر کے روم سے آکہ جلدی میں کہا اور وایس نلٹ گئی۔
" ئی یا ہللا یڑا کرتم ہے میں کوتی اپ نطام کرکے آتی ہوں تم ڈاکٹر سے کہو کہ وہ آیریسن
شروع کرتں میں ئیسے لیئے گ بیں ہوں۔"
"اور تم دوتوں جلو گ ھر مٹرے شاتھ یڑوس میں سمبم ناجی کے گ ھر چ ھوڑدونگی تم دوتوں کو
انہی کے ناس جارہی ہوں۔ "
وہ دوتوں ماں سے فرناد کر رہے تھے۔ وفت ہی ایسا ت ھا وہ اپ یاب میں شر ہالتی ہسی یال سے
جلی گ بیں۔
عایشہ پ یگم کو گئے ہوبے محض پ یدرہ م یٹ ہی گررے تھے جب وہی یرس دونارہ صلہ کے
ناس آتی۔
م
"آپ بے ئیسے چمع کرابے نہیں ہے اب نک ہماری توری پ یاری کمل ہے آپ لوگ
جلدی کرتں نلٹز"
"آپ ڈاکٹر سے کہیں وہ مٹرے۔ نانا کا یر پبم یٹ شروع کرتں مٹری امی ئیسے ل یکر آرہی
ہیں"
"ایسا نہیں ہونا یہ ہمارےہسی یال کے رولز کی نالیسی نہیں ہے جب نک آنکی ماں ئیسے
چمع نہیں کروائی یگی پب نک۔ ۔۔۔۔۔۔۔"
وہ روبے ہوبے خونک کہ نلئی ت ھی ت ھاری گ ھمیٹر آواز یہ خوکہ اس سے کچھ ہی قاصلے یہ
موخود شحص کی ت ھی۔
چھ فٹ دو اتچ قد کے مالک اس اچیئی شحص کو اشکو گردن اوتجی کرکہ دنک ھیا یڑا ت ھا وہ اشکے
ک یدھے نک ت ھی نامشکل ہی ت ھی قد میں۔
"شر جی آپ کون ہیں ا نکے آپ نلٹز اپ یا کام کرتں اور ہمیں ہمارا "
یرس حڑھ گئی اشکو اندر وایس نہیچ کے مرنض کا تی تی وعٹرہ ت ھی ج یک کرنا ت ھا۔
"میں اپ یا کام ہی کر رہا ہوں آنکی طرح انک ایسان کو یڑ پیا نہیں چ ھوڑ شک یا۔"
ن
حز نقہ خوکہ کیٹر کے ڈا لبیسس کروابے رات کے ٩حتے ہر ہفئے اشکو ل یکر آ نا ت ھا اشکے
ن
مسنقل ائی یڈ پ یٹ ڈاکٹر کے ناس ۔آج ت ھی وہ کیٹر کے ڈا لیسس ہوبے کے نعد کچھ
گ ھیئے اشکو ہسی یال میں ہی رک ھیا ناکہ کوتی ت ھی کیٹر کو مشکل یہ ہو گ ھر جاکے۔وہ کیٹر کو
یراپ بوٹ روم میں سفٹ کرواکہ یس اب کچھ ک ھابے ک یلئےک بی بین کی طرف جارہا ت ھا جب
کورنڈور سے گزربے ہوبے اشکو انک سوال سے سٹرہ شالہ عمر کی لڑکی اپ ئی نہن ت ھا پ بوں کو
دالشا د پئی خود یری طرح شسک رہی ت ھی۔ وہ اشکی معصوم یت دنکھ کہ شاکت و جامد
وہیں۔ت ھم شا گ یا اشکی آنکھوں کے شا مئے چیسے اپ یا وفت گ ھوم گ یا ت ھا۔وہ ت ھی تو اپئی ماں
ک یلئے ایساہی یڑ پیا ت ھا آج نک انکو کو جاموسی سے نالش کر رہات ھا۔
کروابے کے نعد اشکے شا مئے شاتن کربے ک یلئے ئیٹر یڑھا چکا ت ھا۔
"عزت نفس کا تو پ یا نہیں مگر مج یت مٹرے اندر ضرور پ یدا ہوکر پ یاور درجت تن جکی ہے
توری آب وناب سےاور ماتی ڈتٹر ہئی مج یت اور ج یگ میں سب جایز ہونا ہے۔ ۔۔۔۔۔"
"تچ ھیاوا وہ نہیں جسے آپ چقارت کی نگاہ سے دنکھ رہے ہیں!! مٹرے لئے تو یہ قفت
عسق ہے اپئی ج بوں جٹزتوں کو نلیدی ات ھا گہراپ بوں نک چ ھونا ہوا ۔۔۔۔۔۔محسوس کرنا
اور۔۔۔۔۔مٹرے ارد گرد دھٹر شاری خوس یاں نک ھٹرنا۔۔۔۔۔۔"
وہ س بی یابے کے ناوخود آنکھوں کو زور سے مییحے اک حزب کے عالم میں ات ھل پب ھل ہوتی
دھڑک بوں کے درم یاں جال دل س یابے سے اب ت ھی یہ ناز آتی ت ھی۔مگر ہمزہ کو اشکے
ک ھرے چملے چیسے چ ھیچوڑ گئے تھے ۔وہ تٹزی سے پ یچ ھے ہ یا ت ھا ل یگن اگلے ہی ملحے اشکو شدند
جٹرت کا دھحکا لگا جب نظر سف ید نانلز لگے فرش یہ گئی چہاں زئیش کے تٹروں کے یسان لہو
سے ئپے ہوبے تھے۔بےچین نگاہ بے بےفراری سے اس شرت ھری لڑکی کے نازک تٹروں
نک کا سفر طے ک یات ھا۔
وہ خق دق ک ھڑا کبھی ا ئپے تٹروں کو دنک ھیا خو شلیٹرز یہ ف ید ہوبے کے ناعث کاتچ کے زچم
نہیحابے سے محفوظ تھے اور ت ھر ز پئی کے تٹر اور فرش کو ۔۔۔۔۔!!
وجشت زدہ سی آواز ہمزہ کے ل بوں سے نکلی ت ھی خو زئیش کو اندر نک یرشکوں کر گئی ۔ز پئی
ک یلئے نہی ج یال فرجت تحش ت ھا کہ اسکا اک ھڑ مزاج مج بوب اشکے تٹروں سے ر سئے لہو کو دنکھ
مضظرب ت ھا ۔اشکی نکل نف محسوس کررہات ھا ۔۔۔
"زچم ا پئے گہرے آبے ہیں ک یا ضرورت ہے یمہیں ا یسے کام شر اتحام د ئپے کی ؟؟"
ہمزہ کا لہجہ کافی جد نک یرم یڑ چکا ت ھا عصے کی جگہ اب یریساتی و قکر بے لے لی ت ھی ۔وہ
س یگدل ضرور ت ھا مگر ت ھا تو ایسان ہی نا!!! سیئے میں یرم و نازک دل رک ھئے واال ۔۔۔جساس
ایسان۔۔۔۔۔۔
اک زرا یڑا کاتچ کا نکڑا نکا لئے سے نہلے ا سئے ز پئی کا زہن پ یانا جاہا ت ھا ناکہ درد کی شدت کچھ
ماند یڑجابے۔
"مٹرے یزدتق ہمزہ!! یہ زچم یمہاری مج یت کی نہلی ت ھوار ہے خو مچھ یہ لمجہ نا لمجہ یمہاری
توحہ کی صورت میں مچ ھے تم کر رہی ہے۔۔۔۔۔۔"
"ناداتی ہے یمہاری ز پئی کہ میں تم یہ مج یت تچ ھاور کر رہا ہوں اپئی!!! محض ہمدردی کو تم
ق
کیسے کم عقلی و نا ہمی کا مطاہرہ کربے ہوبے جاہت کا نام دے شکئی ہو؟!"
یب یب یشسی ب
ئی۔۔۔۔۔۔!" "
ایڑھی سے کاتچ کافی تٹزی سے نکاال گ یا ت ھا نکل نف کی شدت سے وہ نہلی دقع شسک ات ھی
ت ھی نا ت ھر ہمزہ کی زنان سے نکلے توک یلے تٹر کا درد ت ھا خو س یدھا دھل میں ک ھیئے سے ریزہ ریزہ
ہوبے کے ناعث خون کے آیسوں کو دنا ت ھا۔
"تم چ ھوڑدو یہ سب او چھے طر نقے آزمانا مچ ھے م بوحہ کربے ک یلئے ک بونکہ تم چیسی تولڈ لڑکی
مٹری النف نارتٹر نہیں رہ شکئی ۔۔۔۔"
حز نقہ خود کو لمچوں میں وایس ا ئپے خول میں ف ید کرنا ہحکحا نابے ہوبے نکدم س یدھا ہوا ت ھا
الیتہ دو پتہ ئیساتی یہ ڈھائی یا نہیں ت ھوال ت ھا اس یری پ یکر کہ۔
" آپ۔۔۔۔۔۔۔آپ نہت حراب ہیں"۔۔
وہ اس کی آیسار چیسی نلکوں یہ چمکئے موتی دنکھ شدند خود یہ نادم ہوا ت ھا مگر شا مئے موخود
ہشئی اس نات سے ہی انکاری ت ھی کہ مقانل یشبماں ہے اپئی بے اچی یاری کے
ناعث۔۔۔۔۔۔۔۔
وہ بے دردی سے ا ئپے آیسوؤں کو توتچ ھئے ہوبے شدند ماتوس لہحے میں گونا ہوتی ت ھی ۔
"آپ علط سمچھ رہی ہیں میں تو یس آپ کے شر یر دو پتہ یرایر کر رہا ت ھا مٹرا ارادہ آنکو ہر گز
ت ھی۔ ۔۔۔۔۔" ۔
ت
ادھوری نات کہہ کر وہ لب ھییچ گ یااس سے آگے کحض ت ھی کہ یا حز نقہ کو تچھ عج یب ہی
محسوس ہوا ت ھا اسی لئے جپ شادھ گ یا۔ناہم وہ صلہ سے ہرگز اپئی گہری نات کی توقع نہیں
کر رہا ت ھا۔
ئ
۔کی یا علط سمچھ یبھی ت ھی وہ اس کو ل یکن اس میں قصور اس کا ت ھی یہ ت ھا وفت اور
جاالت ایسان کو نہت کچھ شک ھا د ئپے ہیں نالکل اس کی خود کی زات کی طرح ۔
"ہاتھ مٹرے ت ھی ہیں!! میں ا ئپے شر کی ز پ یت اور تن کی عٹرت کی خود نہت نہٹر
چقاطت کرشکئی ہو!!"
"کچھ وفت درکار رہے گا یس مچ ھے ل یکن میں آپ کے ئیسے نہت جلد لونا دوں گی !!یہ میں
بے آپ سے کہا ت ھا نہلے ت ھی اور میں وعدہ جالفی کربے والوں میں سے ہر گز نہیں یراہ
کرم مچھ سے دور رہیں "
ق
" میں کہہ رہاہوں نا آنکو علط ہمی ہوتی ہے"
صلہ کو آبے سے ناہر ہونا دنکھ وہ دبے دبے عصے میں ا ئپے اردگرد نظر گٙھماکہ گونا ہوا۔
وہ تو شکر ت ھا صیح ہوبے کی وحہ سے رش یہ ت ھا کارونڈور میں اور ریش بیسیشٹ ت ھی جا جکی ت ھی
۔
ق ق
"علط ہمی مچ ھے نہیں نلکہ آپ کو خوش ہمی نہت ہے نا ت ھر آپ ہم عرپ بوں کی مج بورتوں
سے قاندہ ات ھابے کے قانل ہیں!! یسکین ملئی ہے آپ چیسے لوگوں گو یہ گ ھی یا یرتن اوچ ھی
ً
قسم کی حرکات و شک یات شراتحام دنکر ہفی یا۔ ۔ " .
وہ ہکا نکا جاروں شابے جت ک ھڑا خود یہ یرسئی الزامات کی نارش کو جاصی ج یدہ ئیساتی سے
سیئے یہ ہاتھ ناندھے اک ت ھ بو کو اچکابے یڑی توحہ سے سن رہا ت ھا اور دل ہی دل میں نہتہ
کر چکا ت ھا آج کے نعد کسی ت ھی لڑکی کا دو پتہ تو ک یا کچھ ت ھی ڈھلک نا گر جابے ل یکن وہ
اپئی جدمات ہرگز نہیں ئیش کرنگا ۔
"الخوالوالفوۃ "۔۔۔
بےشاجتہ اشکے لب ت ھڑت ھڑابے تھے اور ل بوں یہ یڑی دلحشپ مسکراہٹ ملحے ت ھر ک یلئے
حز نقہ کے ل بوں یہ گ ھر حر گئی ت ھی خو وہ یڑی ضقاتی سے چ ھیاگ یا ت ھا۔
"الخوال فوةکے شاتھ اسنعقار ت ھی یڑھ لیں و یسے ت ھی آنکو اسنعقار یڑ ھئے کی اشد ضرورت ہے
م
گ یاہ کی تونلی آنکی آ نکے شر کے نالوں نک کمل ت ھر جکی ہوگی اب نک"۔۔۔
"مس میں کہہ چکا ہوں آپ سے نہلے ت ھی اور اب ت ھی کہہ رہا ہوں کہ آپ مچ ھے نالکل علط
سمچھ رہی ہیں"
حز نقہ اس کی الزام یراسبوں یہ ت ھوتحکا ہی تو رہ گیا ۔آنکھوں میں کچھ دیر ف یل صلہ کے لئے
یرم نایرات میں اب شردمہری ات ھر آتی ت ھی خو صلہ کو اس کی آنکھوں کے ذر نعے خود میں
ایرتی ہوتی محسوس ہوتی ۔
س
وہ نل میں ہمی ت ھی مگر ا ئپے نایرات چ ھیابے میں شاند نہت ماہر ہوجکی ت ھی۔ اس کی
گہری تولئی نظروں سے نگاہ حر آبے ہوبے وہ اب ت ھی حز نقہ کو خود اعبمای کا چ ھیڈا نلید
کرتی محسوس ہوتی ۔اور نہی نلس تواپ یٹ حز نقہ کو اس کی طرف مزند راعب کرگ یا ت ھا ک بونکہ
اشکے یزدنک انک لڑکی کو اپ یا خود یہ ت ھروسہ ہونا جا ہئے کہ وہ ا ئپے زورنازو مشکالت و کڑے
وفت میں خود کو ہر قسم کی آزمایش سے نکا لئے کا ہٹر ر کھے۔
معصوم یت اور عدم اعبمادی کاہونا اب کے جدند یرتن دور میں خود کے لئے اپ ئی فٹر آپ
ک ھودبے کے مٹرادف ہے ۔
چیسے چیسے وہ صلہ کو سمچھ رہا ت ھا و یسے و یسے اشکو اندازہ ہو رہا ت ھا کہ وہ سمچھدار ہوبے کے
شاتھ شاتھ اپئی عمر سےنہلے ہی کافی یڑی ہوجکی ہے۔
" آپ کی رقم نہت جلد آنکو مل جاپ یگی!! یہ میں بے آپ سے کہا ت ھا یہ نہلے ت ھی؟؟؟"
" اک دقع ت ھر کہہ رہی ہوں نہی اور میں وعدہ جالفی کربے والوں میں سے ہرگز نہیں۔ یراہ
ً
کرم مٹری زنان یر اعی یار کرتں اور مچھ سے بے نکلف ہوبے کی قطعا کوشش یہ کرتں"
مچ س
"اور میں آپ کو نالکل ت ھیک ھی ہو میں !! اب آپ مہرناتی کرتں اور اپ یا مچ ھے انڈریس نا
کائی یکٹ یمٹر دے دتں ناکہ میں ہر ماہ آپ کا فرض آ نکے ناس نہیحاشکوں"۔
صلہ بے ا ئپے نع بیں نات کو ل بی یا وہ جلد سے جلد اس شحص کی نظروں سے آزادی جاہ رہی
ت ھی اس کی تولئی نگاہیں اس کو عج یب الچ ھن وبےچیئی میں گرف یار کر رہی ت ھی۔۔ عایشہ کی
نات اس کے کاتوں میں نار نار گردش کررہی ت ھی کہ ۔۔۔
" ئی یا نا محرم کبھی ت ھی آپ سے محلص نہیں ہوشک یا جاہے وہ آپ سے الکھ دعوے کرے
نا قسمیں ک ھابے اس کی پ یت اور اس کے دل کا جال ضرف جدا ہی جان شک یا ہے !!
اچ ھی و سمچ ھدار لڑک بوں کو خود اپئی عزت کی چقاطت اور رک ھوالی کرتی یڑتی ہے اور اشک یلئے انکو
مجیاط رہ یا ضروری ہے ۔"
ماں کی کہی نات چیسے اس کے دل میں ہمیشہ کے لئے لوح محفوظ کی محفوظ ہو گئی ت ھی۔
" یہ لیں مٹرا کوئی یک یمٹر !!میں آپ سے ہر ماہ الزمی کچھ یہ کچھ رقم وصول کروں گا اور
ہر ماہ آپ کو الزمی مچ ھے کچھ یہ کچھ ت ھوڑی مٹری رقم د پیا ۔"
"اور چیسا کہ آپ مچ ھے نہحان ہی جکی ہیں تو سن لیجئے ا ئپے کاتوں کو ک ھول کہ اگر اس ماہ
کے آحر میں مچ ھے مٹری رقم میں سے کچھ رقم یہ ملی تو آپ خود سمچ ھدار ہیں ۔"
وہ ا ت ھی نات توری ت ھی نہیں کہ ناتی ت ھی اپئی جب ہسی یال کی راہداری تٹزی سے ع بور
کرتی کل بوم آپئی( یڑوس) ان کے سوہر کے شاتھ اسییحریہ عایشہ کو لے کر حراشاں ہوتی
اس کے فرپب سے گربے کو ت ھیں ۔
یب یب یم بی ب
ئی۔۔۔۔۔"۔ "ا
اپئی ماں کے وخودکو خون میں لت پت اسٹرتحر یہ سے گزرنا دنکھ اشکی روح فرزاء جیخ کارنڈور
کے در ودتوار کو ہال گئی ت ھی۔
حز نقہ بے نلٹ کے یریساتی سے دنک ھا تو صورتحال کی س یگیئی اس کا دل سہما گئی۔ وہ تٹزی
سے اسییحر کی طرف ل نکا ت ھا ۔۔
“
"عزت نفس کا تو پ یا نہیں مگر مج یت مٹرے اندر ضرور پ یدا ہوکر پ یاور درجت تن جکی ہے
توری آب وناب سےاور ماتی ڈتٹر ہئی مج یت اور ج یگ میں سب جایز ہونا ہے۔ ۔۔۔۔۔"
"تچ ھیاوا وہ نہیں جسے آپ چقارت کی نگاہ سے دنکھ رہے ہیں!! مٹرے لئے تو یہ قفت
عسق ہے اپئی ج بوں جٹزتوں کو نلیدی ات ھا گہراپ بوں نک چ ھونا ہوا ۔۔۔۔۔۔محسوس کرنا
اور۔۔۔۔۔مٹرے ارد گرد دھٹر شاری خوس یاں نک ھٹرنا۔۔۔۔۔۔"
وہ س بی یابے کے ناوخود آنکھوں کو زور سے مییحے اک حزب کے عالم میں ات ھل پب ھل ہوتی
دھڑک بوں کے درم یاں جال دل س یابے سے اب ت ھی یہ ناز آتی ت ھی۔مگر ہمزہ کو اشکے
ک ھرے چملے چیسے چ ھیچوڑ گئے تھے ۔وہ تٹزی سے پ یچ ھے ہ یا ت ھا ل یگن اگلے ہی ملحے اشکو شدند
جٹرت کا دھحکا لگا جب نظر سف ید نانلز لگے فرش یہ گئی چہاں زئیش کے تٹروں کے یسان لہو
سے ئپے ہوبے تھے۔بےچین نگاہ بے بےفراری سے اس شرت ھری لڑکی کے نازک تٹروں
نک کا سفر طے ک یات ھا۔
وہ خق دق ک ھڑا کبھی ا ئپے تٹروں کو دنک ھیا خو شلیٹرز یہ ف ید ہوبے کے ناعث کاتچ کے زچم
نہیحابے سے محفوظ تھے اور ت ھر ز پئی کے تٹر اور فرش کو ۔۔۔۔۔!!
وجشت زدہ سی آواز ہمزہ کے ل بوں سے نکلی ت ھی خو زئیش کو اندر نک یرشکوں کر گئی ۔ز پئی
ک یلئے نہی ج یال فرجت تحش ت ھا کہ اسکا اک ھڑ مزاج مج بوب اشکے تٹروں سے ر سئے لہو کو دنکھ
مضظرب ت ھا ۔اشکی نکل نف محسوس کررہات ھا ۔۔۔
"زچم ا پئے گہرے آبے ہیں ک یا ضرورت ہے یمہیں ا یسے کام شر اتحام د ئپے کی ؟؟"
ہمزہ کا لہجہ کافی جد نک یرم یڑ چکا ت ھا عصے کی جگہ اب یریساتی و قکر بے لے لی ت ھی ۔وہ
س یگدل ضرور ت ھا مگر ت ھا تو ایسان ہی نا!!! سیئے میں یرم و نازک دل رک ھئے واال ۔۔۔جساس
ایسان۔۔۔۔۔۔
اک زرا یڑا کاتچ کا نکڑا نکا لئے سے نہلے ا سئے ز پئی کا زہن پ یانا جاہا ت ھا ناکہ درد کی شدت کچھ
ماند یڑجابے۔
"مٹرے یزدتق ہمزہ!! یہ زچم یمہاری مج یت کی نہلی ت ھوار ہے خو مچھ یہ لمجہ نا لمجہ یمہاری
توحہ کی صورت میں مچ ھے تم کر رہی ہے۔۔۔۔۔۔"
"ناداتی ہے یمہاری ز پئی کہ میں تم یہ مج یت تچ ھاور کر رہا ہوں اپئی!!! محض ہمدردی کو تم
ق
کیسے کم عقلی و نا ہمی کا مطاہرہ کربے ہوبے جاہت کا نام دے شکئی ہو؟!"
یب یب یشسی ب
ئی۔۔۔۔۔۔!" "
ایڑھی سے کاتچ کافی تٹزی سے نکاال گ یا ت ھا نکل نف کی شدت سے وہ نہلی دقع شسک ات ھی
ت ھی نا ت ھر ہمزہ کی زنان سے نکلے توک یلے تٹر کا درد ت ھا خو س یدھا دھل میں ک ھیئے سے ریزہ ریزہ
ہوبے کے ناعث خون کے آیسوں کو دنا ت ھا۔
"میں ک یا عل نظ ہوں نا زمابے ت ھر کا گ ید میں ا ئپے ناتواں کاندھوں یہ لئے گ ھوم رہی ہو؟؟؟
خو مٹرا سوہر مچھ چیسی لڑکی سے کالم کرنا تو دور کی نات شاند ت ھوک یا ت ھی یش ید نہیں
کرنا۔۔۔۔"
آج شاند اشکی جد خواب دے گئی ت ھی اور وہ زاروقطار ت ھوٹ ت ھوٹ کہ رودی ۔اشکی
شسک بوں بے در و دتوار نک کو ہالڈال ت ھا۔کوتی تو یہ ت ھا اشکے ناس خو اشکے آیسووں توتچھ شک یا ۔
امی نانا آپ ک بوں جلے گئے مچ ھے چ ھوڑ کر ؟؟؟ کاش مچ ھے ت ھی ا پئے شاتھ لیحابے کاش
مٹری ت ھی شایسیں پ ید ہوجاتی نہیں سب سے اچ ھا ہو نا کہ میں پ یدا ہی یہ ہوتی ہوتی
۔۔۔۔۔
وہ تٹزی سے کچن کی طرف دوڑی ت ھی دل یہ لگئے والی خوٹ کے آگے اشکو نلووں کی
نکل نف اور ات ھئی ئیسیں محسوس ہی یہ ہو رہی ت ھی۔۔
حز نقہ کی ج یگ ھاڑتی آواز ت ھی اشکو ا ئپے اقدام سے روک یہ شکی ت ھی۔
"ک یا ہوا حتے ک بوں اس طرح سے خواس ناجتہ سی کچن کی طرف ت ھاگ رہی ہوں ؟؟؟؟"
وہ لمئے لمئے ڈگ ت ھرنا اس نک جا نہیحا ت ھا م یادہ اگر زرا سی ت ھی دیر ہوجاتی تو نہت یڑی کوتی
انہوتی کا اندیشہ اشکے دل میں زور زور سے دس یک دے رہا ت ھا۔ ۔۔
وہ حزنقہ کو دنکھ کہ زار و قطار رودی ت ھی اشکے سف بق نازو یہ اپئی ئیساتی نکابے اور اشکی کالتی
کو شجئی سے جکڑے ز پئی حز نقہ کو کسی قسم کی شدند زہئی از پت کا سکار محسوس ہوتی۔
حز نقہ بے ز پئی کے شر یہ دست سففت رک ھا اور ہلکے ت ھلکے انداز میں وہ وحہ معلوم کرنا جاہی
ت ھی جس کے ناعث ز پئی اس قدر ماتوس ت ھی۔
ز پئی کا لہجہ پ یا رہا ت ھا چیسے نہت یڑی ف یامت آکے گزری ہو کچھ وفت ف یل آج!!! ف یامت
سے نہلے ہی ف یامت آجکی ت ھی اس کے لئےخو اشکے دل سم یت وخود کو ت ھی کر جی کرجی
کر گئی ت ھی ۔آنکھوں خواتوں کی ام یگ توچ کے ا ئپے شاتھ کہیں دور ویرابے میں ف ید کر
گئی ت ھی۔
"سہی کہا ہے کسی بے نک طرفہ مج یت یڑی طالم ہوتی ہے !!د یمک کی طرح ک ھا جاتی کے
مرنض مج یت کو۔۔۔۔ "
" یس اور نہیں شکئی مچھ میں !! نہیں شکت نافی رہی اب کچھ ت ھی سہئے کی مچھ میں ۔"
"ان کے روبے بے آج مچ ھے توڑدنا ہے !!عرش سے فرش نک کا دسوار یرتن سفر میں طے
کرجکی ہوں آج ت ھاتی"
وہ اس کے گلے لگی زاروقطار رورہی ت ھی ۔حز نقہ کی سکل میں اس کو ا ئپے نانا نظر آرہے
تھے۔
"مٹری چف نفت۔۔۔۔۔۔۔!!!!"
وہ چیسے ا ئپے خواسوں میں ہی یہ رہی ت ھی نات کا رخ وہ کہاں سے کہاں موڑ گئی۔
"مم۔۔۔۔میں آنکو اپئی چف نفت پ یاتی ہوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!"
"میں اک ند کردار آوارہ لڑکی ہوں خو کہ لڑکوں سے ناتم ناس اور دوسی یاں کربے چیسے
مع بوب مساعل کی مالک ہے"۔۔
"وہ مچ ھے شحت نایش ید کربے ہیں !! نفرت ہے انکو مچھ چیسی خود اعبماد لڑک بوں سے ت ھاتی
""۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آج اشکی عقل ت ھکابے لگا نا ہوں!! نہت اوتجی اڑان اڑ رہا ہے نا وہ۔۔۔۔۔خود کو ہمارا ناپ
س
مچ ھئے لگا ہے ۔۔۔۔سب کس نل اشکے نکال یا ہوں آج۔۔۔۔۔"
حز نقہ بے شلگئے ہوبے لہحے میں کہا ۔عصے و صنط سے اشکی شرنائیں ت ھیئے کو ت ھیں ۔اگر
چمزہ اس وفت شا مئے ہونا تو شاند اب نک حز نقہ کے ع یاب کا یسانا تن چکا ہونا۔
وہ ذ پئی کو ڈائی یگ ئی یل کی کرسی گھسیٹ کر پب ھابے لگا اور فرج میں سے ناتی لی ئے کے
لئے مڑا ت ھا مگر اس کے تٹر کو دنکھ کے وہ چیسے سن شا ہی ر ہے گ یا۔۔۔۔
جذ نقہ کا اپ یا کہ یا ت ھا اور پئی شدت عم سے نڈھال ہوتی مزند نلک نلک کے زاروقطار روبے
لگی۔
حز نقہ کے شا مئے اس طرح توٹ کے نک ھربے کا ا سئے نہیں جاہ یا ت ھا مگر اس سب میں
اس کا ت ھی تو کوتی قصور یہ ت ھا اس کے کاندھے کے عالوہ شر رکھ کے روبے کے لئے
کوتی اور سف بق کاندھا ت ھی تو اس کے ناس میسر یہ ت ھا ۔۔
"آج نہیں تحسوں گا میں اس کو!!! نہت نکل نف دی ہے چمزہ تم بے مٹری نہن کو !!!
نہت کرلی تم بے اپ ئی من ماتی ۔۔۔"
وہ عصے میں چمزہ کا فون یمٹر ڈانل کربے لگا خو کہ مسلسل یزی جا رہا ت ھا مونانل شانڈ یر پیخ
کے اس بے ذ پئی کو زیردسئی ئین کلرز اور خواب آور ادونات دے کر وہ ز پئی کو اس کے
پ یڈ روم کے دروازے نک چ ھوڑ کر جال گ یا۔۔
حز نقہ انک دقعہ ت ھر سے چمزہ کا یمٹر مالبے ہوبے ا ئپے پ یڈروم کی طرف گ یا ک بونکہ اشکی
اس وفت گ ھر میں موخودگی کی یڑی وحہ ا ئپے پ یڈروم سے رقم لی یا ت ھی مگر گ ھر کے اندر کی
صورتحال بے تو چیسے اس کا اندر نک خون ک ھو ال کر رکھ دنا ت ھا ۔۔
"چمزہ یمہاری ہڈدرمی اور خود شری نہت یڑھ گئی ہے !!!کچھ یہ کچھ یمہارے لئے سوج یا
یڑے گا ۔۔"
اس سے شدند ذہئی پ یاتو کی جالت میں کار نک ڈراپ بو نہیں ہورہی ت ھی۔۔۔۔
۔
ن
ہسی یال ہیجئے یر خو روح افزاء جٹر اس کی می نظر ت ھی اس کو سن بے نعد تو چیسے تحا کچ ھا
اطمی یان ت ھی رچصت ہو گ یا۔
چ
صلہ کی والدہ کی روح جالق ف نقی سے جا ملی ت ھی۔
ئ
عایشہ پ یگم موت سے ج یگ ہار یبھی ت ھیں ۔
ن
انکش یڈپٹ ہی اپ یا شدند ت ھا کہ ہسی یال ہیجئے نک خو ج ید شایسیں جل رہی ت ھیں وہ ت ھی دم
توڑگئی ت ھیں ۔
عایشہ پ یگم جب ا ئپے یڑوسی گے گ ھر سے ناہر نکلیں کچھ رقم یڑوسن کے جاوند سے دھار ل یکر
۔۔اس وفت فحر کی آزائیں ہورہی ت ھیں ۔یریساتی میں وہ پیچ ھے آتی گاڑی یہ دنکھ شکیں ت ھیں
اور دھ ید ت ھی آج روز کے معمول سے کافی زنادہ ت ھی ۔ یس ناگہاتی آفت کا سکار ہوگ بیں ۔
کچھ دیر نعد جب یڑوس کے لوگوں بے انکو دنک ھا خون میں لت تو انکو ل یکر ہسی یال جا نہیحے مگر
جدا کے ف نصلوں کے آگے ت ھال کب کسی کی جلی ہے ۔!!!
اب کوتی قاندہ یہ رہا ت ھا رقم چمع کروابے کا ۔حز نقہ کا دل دکھ سے ت ھر گ یا۔
لمچوں میں سب کچھ جبم ہوگ یا ت ھا۔ شا مئے صلہ ا ئپے دوتوں نہن ت ھاپ بوں کو سیئے سے لگابے
جپ کی جادر اوڑھے ک ھڑی ت ھی۔ چیسے صنط کی کڑی مٹزلیں طے کر رہی ہو ت ھر ت ھی خود کو
مضبوط طاہر کرنا نہیں ت ھولی ت ھی ۔
حز نقہ اشکے دنگ شا اس کو ہی نکے جال جارہا ت ھا ۔کیسے کوتی لڑکی خود یہ ا پئے شحت صنط کے
نہرے پب ھابے میں کام یاب ہوشکئی ت ھی؟؟
مگر شاند صلہ کی یرورش ان اصولوں کی ئی یاد یہ کی گئی ت ھی جن میں خود اعبمادی اور جداری
کوٹ کوٹ کے ت ھری جاتی ہے کمسن زہ بوں میں تجین سے ہی۔ ۔۔۔
یمہاری ہمت ت ھی کیسے ہوتی مٹری نہن کے شاتھ ند شلوکی کربے کی ؟؟!!
دوشری طرف ز پئی ت ھی خو خود کو کافی جد نک کم بوز کر جکی ت ھی ل یکن دل ہی دل میں آبے
والے طوقان کے ناعث شدند خوفزدہ ت ھی ۔
ھمزہ جاموسی سے ا ئپے پ یڈروم سے نآمد ہوا اور نا آواز نلید شالم کرکہ اپئی کرسی کھشکا کر
ئیب ھئے ہی واال جب حز نقہ اپ یا سب کچھ شراتحام د ئپے کے نعد ت ھی اشکی دندا دلٹری دنکھ کر
اپ یا عصہ قاتو نا کر سکا اور چمزہ کی کرسی کو شدند عصے کے عالم میں کک ماری ۔کرسی دور
جاکر گر جکی ت ھی ج یکہ چمزہ بے خوتچوار نگاہوں سے زئیش کو گ ھورا ت ھا ۔وہ اشکی قہر یرشاتی
نظروں یہ اک نظر ڈال ئی چہرا چ ھکابے نل یٹ میں ر کھے جاولوں کو بے دردی سے کحلئے لگی
۔آنکھوں سے کئی موتی نل یٹ میں گرے تھے مج بوب کی نظر میں نفرت دنکھ کہ۔
"مچ ھے نہیں یش ید آنکی چہیئی کی چ ھچوری ہرک بیں اور بے ج یاء و دعوت د پئی ادائیں!!! میں
بے خو ک یا نلکل ت ھیک ک یا ہے "
چمزہ ا ئپے معفوق یہ قایز ت ھا کسی ت ھی قسم کی شر م یدگی اس کے چہرے یہ یہ ت ھی ۔جد تو
یہ ت ھی کہ وہ زئیش کو الک کرد ئپے والی گ ھورتوں سے ت ھی تواز رہا ت ھا۔
س
"جٹر دار اک لفظ اور مت کہ یا مٹری نہن کے نارے میں مچ ھے !!!"
" ت ھاتی میں تو نلخ چف نفت ہی پ یاں کر رہا ہوں یس!!! خو چیسا ہونا ہے اشکے نارے میں
رابے اشکے کردار کے مطاتق ہی دی جاتی ۔۔۔۔۔"
حز نقہ بے زور سے کرسی پیچ ھے دھک یلی جس یر وہ یرچمان ت ھا اور س یدھا ہوکر اتھ ک ھڑا ہوا ۔
م
دو قدم اور آگے یڑھ کے وہ چمزہ کے عین مقانل آن ک ھڑا ہوا شر نا تٹر کمل یرہم آمٹز
نظروں سے چمزہ کا جایزہ ل یا اور ت ھر" ج یاااااااخ"۔۔۔۔۔
"ت ھاتی مت کرتں ایسا نلٹز "
حز نقہ بے توری فوت سے چمزہ کے چہرے یہ اک گ ھما کہ ت ھٹڑ رس ید ک یا ت ھا۔صورتحال ند
ن
سے ند یرتن ہوتی جارہی ت ھی ۔کیٹر بے سہم کر آ ک ھیں پ ید کر لیں ت ھی ۔ج یکہ ز پئی اپئی
کرسی سے اتھ کر حز نقہ کی طرف ل یکی ت ھی اشکو ا ئپے شدند اقدام سے ناز رک ھئے ک یلئے۔ ۔۔۔۔
"چمزہ آواز یپحے رکھ کے نات کرو وریہ یمہارا خولتہ نگاڑ دونگا!!! نکاح میں ہے یہ لڑکی یمہارے
س
مچ ھے۔ ۔۔۔"
"آپ کی وحہ سے جاموش ہو جا نا ہوں مگر آج سہی مع بوں میں مچ ھے نفین ہو گ یا ہے کہ
میں ئیبم ہوگ یا ہوں !!!"
حز نقہ یہ جسرت ت ھری نظر ڈال کر وہ الوتچ سے ات ھا اور تٹروتی دروازہ ع بور کرگ یا گ ھرکا۔ ۔۔۔
ز پئی بے حز نقہ کو روبے ہوبے چ ھیچوڑ ڈاال ل یکن حز نقہ کو یس سے مس یہ ہونا دنکھ خود ناہر
کی طرف ڈور لگادی مگر حز نقہ کی گرجدار آواز بے اشکے تٹروں میں چیسے تٹڑناں کس دی
ت ھیں۔
"جابے دو اشکو !! کہیں نہیں جا نا آجاپ نگا عقل ت ھکابے آبے ہی "۔۔۔
آج عایشہ پ یگم کو دپ یا سے گئے ہوبے ئیسرا دن ت ھا۔ سب ر سئے دار ا ئپے ا ئپے گ ھروں کو
رچصت ہو گئے تھے ۔اچمد یشٹر صاجب نہٹر تھے اب مگر ہسی یال میں ہی ج ید دن مزند زیر
اعالج رہ یا ت ھا انہوں بے۔
اچمد یشٹر صاجب سے یہ نات چ ھیالی گئی ت ھی قلحال کہ عایشہ پ یگم اپ نقال کر گ بیں ہیں
۔۔مگر کب نک چ ھپ شکئی ت ھی اپئی یڑی نات ۔۔
سمٹر اور اشکی نہن ت ھی سوتم میں آبے تھے اور شدند عم سے نڈھال دک ھاتی دے رہے تھے
۔ڈیرھ ماہ سے زاند ہو چکا ت ھا صلہ کے نکاح کو مگر وہ چیسے دل سے یسلبم ہی نہیں کر نارہی
ت ھی ا ئپے کسی کی م یکوحہ ت ھہرجابے کی ج بی یت کو نا شاند جاالت ہی ا ئپے س یگدل ہو گئے
تھے کہ سب کچھ جبم ہوگ یا ت ھا۔
رات ئی بوں نہن ت ھاتی نہلی دقع گ ھر میں پ تہا رہے ۔داتی تو ماں کو ناد کر کر کے آحر کار
ت ھک کے صلہ کی گود میں سوگ یا ج یکہ وہ دوتوں نہئے اک دوشرے سے گلے لگ کے خوب
ن
روئیں ماں کو ناد کر کر کے آ ک ھیں سوچھ جکی ت ھی مگر ماں کہاں رہی ت ھی خو آیسوں توتچ ھئے
آتی۔
اگلے دن کی صیح صلہ بے دوتوں نہن ت ھاپ بوں کو دیر نک سوبے دنا ناکہ انکا زہن کچھ
یرشکون ہوکے اور خود فحر کے نعد سے ماں ک یلئے اپئی سورہ ملک یڑھئی رہی جابے یماز
تچ ھابے رو رو کے اپئی ماں کی معفرت ک یلئے دعائیں کی۔
٩حتے کے وفت وہ جابے یماز نہہ کرکے ات ھی اور نانا کا فون ل یکر الوتج میں مچود سوفے یہ آ
ئ
یبھی ۔
کافی دیر نک نانا کے دوست کو فون مالتی رہی ج تہوں بے اشکو جاب آفر کی ت ھی مگر وہ تھے
کہ فون ہی یہ ات ھا رہے تھے ۔مما کے اپ نقال کی جٹر ت ھی ا سئے انکو دے دی ت ھی اور نانا
کے ہاپ یالیز ہوجابے کی ت ھی مگر وہ یہ آبے اور یہ کوتی رانطہ ک یا۔
ز پئی کو ت ھی شجئی سے م نع ک یا ہوا ت ھا چمزہ سے قل حال کسی ت ھی طرح کائی یکٹ کر بے
سے۔
عج یب جالت ت ھی دوتوں کی ۔حز نقہ علطی سے اپ یا مونانل کسی کام سے جابے ہوبے گ ھر
ہی ت ھول گ یا ت ھا۔
ز پئی بے دل کے ہات ھوں مج بور ہوکہ حز نقہ کے مونانل سے حز نقہ کے ہی انداز چمزہ کو گ ھر
آبے ک یلئے میسج کردنا ت ھا ۔۔
"ت ھیک ہے ت ھاتی میں آجا نا ہوں مگر مٹری کچھ شرانط ہیں اور آنکو مچھ سم یت ف بول کرنا
یڑ پیگی۔ ۔۔"
ملحے کے ہزاروتں چصے میں میسج موصول ہوا خو ز پئی کہ ل بوں یہ مسکراہٹ نک ھٹربے کا
ناعث پ یا۔
مونانل میں سے چ ھٹ شارے میسحز ڈنل یٹ کر کہ وہ اتھ کر پ یڈروم کی طرف دوڑ گئی ناکہ
اپ یا خولتہ درست کرشکے۔
"تم جاہے مچھسے مٹری روح ت ھی مانگ لو دندونگی !!جاہے مچ ھے سبواردو نا جاہوتو یر ناد کردو
ل یکن! "
"تم مٹری دھڑکن ہو یس مٹرے شات ھی ہمیشہ مٹرے ناس رہو !!!!!!"
وہ شاور لیئے کے نعد ڈریسر کت شا مئے نال شلچ ھابے ہوبے زیر لب مسکرابے ہوبے سوچ
رہی ت ھی۔ کیئی صاف دل ت ھی کہ تچ ھلی رمام نلخ ناتوں یہ یڑی آشاتی سے مئی ڈال گئی
ت ھی۔
وہ یس کاتوں میں اک نگ کے نایس نہن رہی ت ھی جب ناہر سے سور ات ھا ۔
ممہ
ہ م
" م تو ج یاب آ گئے یں "
جلڈی سے ڈریسر یہ رک ھا نکے ات ھا نا خو ا سئے خود ا پئے الن کے ت ھولوں کو توڑ کے چمزہ ک یلئے
پ یانا ت ھا کچھ ہی دیر نہلے وہ نال شلچ ھابے کے نعد الن میں ت ھاگی ت ھی اور جلدی جلدی ت ھول
چما کر کہ وایس پ یڈروم میں آکر ہلکی لپ گلوز کے نعد نایس نہئے تھے۔
شاتوں یہ دو پیا ت ھیالبے نانل گرتں اور فروزی کے امٹزاج کا جدند ڈنذاتٹر کا الن کا سوٹ
نہئے اس بے آحری نظر سیسے میں خود کو د نک ھے اور مسکراکہ نالوں کو پب ھے سے کیحر کی ف ید
سے ت ھی آزاد کردنا ۔
ن
وہ خوش آپ یدہ خواب شحابے یپحے ایری ت ھی نگر آحری سٹڑھی یہ قدم رک ھئے ہی اشکی آ ک ھیں
ت ھئی رہے گئی ت ھیں ۔ نکے زمین یہ گرا ت ھا ہا ت ھوں سے چغوٹ کے نگائیں شاکت رہے
گ بیں ت ھیں ۔
شا مئے اسکا مج بوب موخود ت ھا مگرررر چمزہ اک یال ہرگز یہ رت ھا۔ ۔۔۔۔۔۔۔"
کون ہے یہ یمہارے شاتھ ؟؟؟
خواب دو ؟؟؟؟
حز نقہ بےہی گ ھر کا تٹروتی دروازہ ک ھوال ت ھا چمزہ کو ا ئپے دن نعد وایس دنکھ کے اشکے چہرے
یر خوسی کےکئ رنگ نک ھرے تھے۔
رسبوں کے نام یر ہللا بے اشکو ج ید انک ہی رسبوں کی دولت سے ہی تو توازا ت ھا اور ان
محدود رسبوں کو وہ ہرگز کھوبے کا نصور ت ھی نہیں کرشک یا ت ھا۔
وہ دروازے کی خوک ھٹ سے ہٹ کر شاپ یڈ یہ ہوکرچمزہ کے لئے اندر آبے کا راستہ پ یا گ یا
ً
ت ھا ل یکن اندر آبے کے ج ید س یک یڈ نعد چمزہ بے اشارنا کسی اور کو ت ھی ا پئے پیچ ھے اندر آبے کا
کہا ۔
ن
اندر آبے والی " ہشئی " کو دنکھ چمزہ کے چہرے یہ یڑی دلفرپب مسکراہٹ کھی ت ھی خو کہ
حز نقہ کو شحت ناگوار گزری۔ ۔
حز نقہ کی پ بورتوں یر نا قانل قہم نل یڑ ے تھے خو کہ چمزہ کی نگاہوں میں جلن سی پ یدار
کر جکے تھے۔
چ ً
نفرپ یا ٢٢سے ٢٣شالہ لڑکی ع یانا نہئے گ ھٹراتی ہوتی چ ھکی چ ھکی نظروں کے شاتھ ھحکئے
ہوبے اندر داجل ہوتی ۔۔
" ت ھاتی آپ بے کہا ت ھا نا مچھ سے کہ آپ کو مٹری ہر شرط م نظور ہوگی اگر خو میں گ ھر
وایس آجاوں؟ ؟"
چمزہ بے مان سے یڑے ت ھاتی کے شابے یر ہاتھ یڑھا کہ رک ھا ل یکن جذ نقہ بے اس کو انک
دم چ ھیکے سے خود سے دور ک یا اور سعلہ نار لہحے میں گونا ہوا ۔۔
"اول تو میں بے ایسا کچھ تم سے کہا ہی نہیں ہے اور یہ مٹرے سوال کا خواب نہیں
ہے"۔۔
حز نقہ کا یس نہیں جل رہا کہ وہ چمزہ کی جد سے سوا ہوتی دندہ دلٹری یہ دو ئین ت ھٹڑ انک
دقعہ ت ھر اس کے چہرے یر حڑ دے ل یکن وہ اچیئی لڑکی کے شا مئے یمشکل خود یر نہرے
پب ھابے یہ مج بور صٹر کی آحری جدود کو چ ھو رہا ت ھا اس کا صنط ۔
چمزہ بے اپئی" پئی تونلی دلہن " کا ہاتھ مضبوطی سے نکڑا چیسے جذ نقہ کے شا مئے اسے
یروڈکسن فراہم کر رہا ہو۔ چیسے وہ جاپ یا ت ھا کہ اس وفت اس کی پ بوی کے اجساشات کس
قدر خوف میں لیئے ہوبے ہیں اور یس نہی وہ لمجہ ت ھا جب زئیش کے ہات ھوں سے مج یت سے
گ یدھا گلدستہ زمین یر گر کہ فرش یہ نک ھرا ت ھا نالکل اس کے نضیب کی طرح خواتوں کو ت ھی
ریزہ ریزہ کر گ یا ت ھا ہمیشہ ہمیشہ ک یلئے! !!
"اگر یہ یمہاری پ بوی ہے تو ت ھر یہ لڑکی کون ہے خو تچ ھلے کئی شالوں سے یمہاری م یکوحہ
کے نام سے نہحاتی جاتی ہے؟؟؟؟"
"اور لڑکی ک یا یمہیں پ یا ہے کہ جس شحص کی تم پ بوی پئی ہو وہ نہلے سے شادی شدہ ہے
؟؟"
حز نقہ بے" دلہن صاجتہ " کو ت ھی یری طرح سے چ ھاڑدنا ۔یس نہیں جل رہا ت ھا کہ ہاتھ یڑھا
کہ اشکو گ ھر سے ناہر کردے اور چمزہ کی زندگی سے نکال ت ھی یکے مگر شاند وہ اپئی قظرت کت
جالف جا ہی نہیں شک یا ت ھا۔ ۔۔
"اور اگر لڑکی یمہیں یہ نات پ یا ت ھی تو تم یر میں شالم ئیش کرنا ہوں ک بوں کہ تم بے ت ھری
جارناتی یر اپئی سیٹ شحابے کے خواب پئے ہیں ۔۔۔"
"یس کرتں ت ھاتی !! آپ مٹری پ بوی سے اسظرح ئیش نہیں آشکئے" ۔۔۔۔
"میں اس سے زنادہ ت ھی یرا ئیش آونگا ک بونکہ یہ ز پئی کا معملہ ہے اور ز پئی مٹری نہن،
مٹری تجہ ہے "۔۔۔
"اور میں آنکا سگا ت ھاتی ہوں !! مٹری خوسی آنکو عزیز ہوتی جا ہئےناکہ عٹروں کی"
"مٹری پ بوی بےشک معصوم و نا یردہ ر ہئے والی ناکٹزہ لڑکی ہے !! "
"آل راپٹ !!تو تم بے لڑکی انہیں معصوم اداؤں سے مٹرے ت ھاتی کو ا پئے سیسے میں ا نارا
ہے نا ؟؟؟"
۔۔۔
حز نقہ بے نفرت سے نقاب سے چ ھانکئی دو ئین یرشاتی آنکھوں میں دنکھ کر تچوت سے کہا۔
"یس ت ھاتی نہت ہوگ یا میں اپئی پ بوی کے نارے میں اب مزند اک القاظ نہیں سبوں گا
!!"
"جاموش ہوجاؤ چمزہ مٹرا ہاتھ تم یر انک دقعہ ت ھر سے اتھ جابے گا یمہارے اویر۔۔۔"
حز نقہ بے از پت سے ز پئی کو دنک ھا جس کی جالت شدند دکھ سے بے جد عٹر ہورہی ت ھی،
ن ئ
ل بوں یہ چیسے ناال لگا یبھی ت ھی اور آ ک ھیں صنط سے شرخ ہورہی ت ھیں مگر آیسوں ندارد تھے۔
۔۔۔۔
تولو؟؟؟"
"میں کہ یا ہوں مٹری نہن کو آزاد کرو ات ھی اور اسی وفت نہیں تو میں۔ ۔۔۔۔۔"
جذ نقہ بے ا ئپے الڈلےت ھاتی کا گر پیان شجئی سے مب ھ بوں میں جکڑا ت ھا ج یکہ اس کے اس
قدر عصے کو دنکھ کےچمزہ کے شاتھ ک ھڑی ہے اس کی پئی دلہن ت ھر کا ئیئے لگی چیسے
ف یامت سے نہلے کا م نظر دنکھ ل یا ہو آنکھوں سے ت ھل ت ھل آیسو نہئے لگے تھے حرتم کے۔۔
"اور جس لڑکی کو تم نار نار اپئی اہلتہ ناپت کررہے ہو تو اس کے نارے میں ک یا سوجا ہے
؟؟؟"
"ضجیح کہا ت ھاتی آپ بے ذ پئی مٹری پ بوی ہے مگر حرتم مٹری من جاہی پ بوی ہے"۔
' ام ید ہے آپ کو پ بوی اور مج بویہ میں فرق کا علم ضرور ہوگا ۔"
چمزہ کے لہحے کی طرح چہرے یر ت ھی کسی قسم کی شرم یدگی کے آ نار موخود یہ تھے۔
اپ یا کچھ ہوجابے کے ناوخودت ھی ز پئی کی آنکھوں میں انک آیسو نک یہ چ ھلکا ت ھا ۔ شاند اب
ت ھی وہ اس بے وقا کے شا مئے مزند کمزور نہیں یڑھ یا جاہئی ت ھی خو وہ نہلے یہ انک دقعہ
کرجکی ت ھی ۔
" اب ز پئی سم یت مٹرا اور کیٹر کا تم سے کوتی نعلق نہیں رہا!!میں یمہارےسے اپ یا چی یا
مرنا جبم کرنا ہوں ۔۔"
" تم۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟؟"
"مٹری نہن کے اویر اگر تم بے کسی ت ھی قسم کا گ ھیاؤنا الزام داعا نا تو میں یمہیں زندہ زمین
میں دفن کر دوں گا !!مٹری نہن ناک دامن ہے ۔۔۔"
ھزنقہ کا گونا خوصلہ خواب دے گ یا۔
" ملئے جلی ت ھی محٹرمہ ا پئے مج بوب سے اور وہ ت ھی پ یل نفونک فرپ یڈسپ کی ئی یاد بے ۔۔۔"
چمزہ تو چیسے ت ھٹ یڑا ت ھا اور ذ پئی!! اس کے لئے تو چیسے زمین میں دفن ہو جابے کا مقام
ت ھا وہ جاپئی نک نہیں ت ھی یہ کو یسےالزام وہ اس وفت اس کی کردار یہ لگا رہا ت ھا ۔۔
"ک یا پ بوت ہے یمہارے ناس خو تم اپئی یڑی یڑی نائیں کر رہے ہو ؟؟؟"
جذ نقہ بے انک ت ھٹڑ تو نہلے چمزہ کے چہرے یردھرا ت ھا اور اس کے نعد اپئی زور سے جیحا کہ
تورے گ ھر کے در و دتوار نک کاپپ ا تھے ۔۔
"پ بوت ۔۔۔!!پ بوت جا ہئے آپ کو ت ھاتی تو پ بوت یہ لڑکی ہے ۔"
"مچ ھے اس قسم کی ضقاتی کی ضرورت نہیں ہے اور یہ ہی مچ ھے کوتی پ بوت جا ہئے مچ ھے مٹری
نہن کے اویر نہت ت ھروسہ ہے یمہاری نات کا نفین کرنا یہ کرنا مچ ھے کوتی قاندہ نہیں دے
گا اشلئے دقع ہو جاؤ اپئی نام نہاد پ بوی کے شاتھ اور کبھی مت اپ یا چہرہ دک ھانا آپ یدہ ۔"
جذ نقہ بےچمزہ کو د ھکے دے کر گ ھر سے نکال بے کے لئے آگے یڑھانا ہی ت ھا مگر ز پئی
بے پیچ میں آ کر کسی دتوار کی طرح جذ نقہ کا راستہ روکا ۔
"ت ھاتی آپ کو مٹری جان کی قسم معاف کردتں چمزہ کو یہ اس کا شرعی خق ہے انک
شادی کرے نا دو !! اور رہی نات مٹری تو ہم نعد میں آرام سے ف نصلہ کرتں گے کہ آگے
کا ک یا کرنا ہے ۔"
وہ ک بوں دوتوں ت ھاپ بوں کو انک دوشرے سے جدا کرتی اس لئے چ ھٹ جذ نقہ ک یلئے اپئی
ئ
مج یت کی فرناتی دے یبھی۔۔۔
"ت ھاتی اگر آپ کو مٹری جان عزیز ہے اور مچھ سے مج یت کربے ہیں تو نلٹز ۔۔۔!!"
"فرق کا اندازہ اگر یمہیں ات ھی نہیں ہوا نا تو نعد میں ت ھی نہیں ہوگا ۔۔"
حز نقہ بے اک قہر آلود نظر چمزہ اور حرتم یر ڈالی اور خود جارجایہ انداز میں گاڑی کی جاتی ات ھا
کر گ ھر سے نکل گ یا ۔۔۔۔اب اس کا رخ شکون ک ی ِلئے ا ئپے اصل گ ھر چہاں اسکا ت ھوڑا مگر
م
نہت کمل تجین گزرا ت ھا چہاں اشکی ماں کی خوسبو ت ھی ۔۔چہاں جاکر وہ ا ئپے یمام عم ت ھلئے
لگ یا ت ھا۔ ۔
حز نقہ کا گ ھر ۔۔۔۔!!!
گ یٹ کھال ہوا ت ھا صلہ خود میں یڑی مشکل سے ہمت پ یدا کرتی اندر داجل ہو گئی۔ وہ یہ
سب مج بوری کے تحت کر رہی ت ھی مگر ت ھر ت ھی اس کا دل بے چین و نادم ت ھا ۔
وہ وہاں موخود سنگل سیٹر صوفے یر نک گئی اور اردگرد کا جایزہ لیئے لگی۔ یہ انک ا ناریم یٹ
ت ھا ل یکن ایسا محسوس ہو رہا ت ھا چیسے کبھی کبھی ہی کوتی شازونادر ہی ادھر آ نا ہوگا تورا
اناریم یٹ گرد و دھول مئی سے انا ہوا اس کی نفیس طی نعت یہ گراں گزر رہات ھا۔
فرپیحر کے نام یہ الؤتچ میں یس دو ہی صوفی موخود تھے نافی تورا ڈائی یگ ایرنا جالی ت ھا ۔الؤن
سے ملحقہ دو دروازے تھے شاند پ یڈروم کے تھے ل یکن وہ دوتوں ہی دروازہ پ ید تھے ج یکہ کچن
الؤتچ میں ہی پ یانا گ یا ت ھا۔
انک س یک اور دو اویر کی طرف لگے کی بی یٹ یہ مشبمل یہ کچن کسی ت ھی قسم کے یرتن اور
خو لہے سے بےپ یاز اس نات کی گواہی دے رہا ت ھا کہ اس کا شک سو ف نصد درست ہے ۔
م
یہ اناریم یٹ کسی کے کمل رہایش میں یہ ت ھا ۔
وہ وہشت زدہ سی اتھ ک ھڑی ہوتی ملحے ت ھر میں اس کی چ ھئی کسی انہوتی کا پتہ دے رہی
ت ھی ۔
ع یانا چ ھاڑتی وہ تٹزی سے ناہر کی طرف یڑ ھئے لگی ۔اسے قلحال نہاں سے جابے میں ہی
اپئی عاف یت نظر آرہی ت ھی۔
ل یکن جابے کے نعد اشکے شاتھ ک یا ہونا ت ھا یہ سوچ کہ ہی ج وہ نل ت ھر میں لرز گئی ل یکن
ادھر رہ کر خو ہونا اس کے شاتھ یہ سوچ ت ھی اس کے لئے جسم کی روح ف یا کرد ئپے کے
مٹرادف ت ھی ۔
وہ اناریم یٹ کا دروازہ ع بور کرناہر نکلئے کو ت ھی ل یکن ادھر وہ قدم دروازے سے ناہر نکالئی ہی
جب یہ جابے کہاں سے وہ دروازے کے پیچوں پیچ دتوار پ یا جانل ہو چکا ت ھا ۔شا مئے موخود
س
شحص کو دنکھ وہ بے طرح ہمی ت ھی دو قدم خودتچود پیچ ھے کھسکے تھے۔
"ارے ارے ئیئی ات ھی تو آتی ہو اور نعٹر مچ ھے اپ یا دندار کا شرف تحسے کہاں جلیں ماتی ڈیر
وانف؟؟؟"
" میں تو یمہارے توجٹز جسن سے لطف اندوز ہوبے کا تورا توراخق رک ھیا ہے ۔۔"
"تو ت ھر کس سے کروں ایسی نائیں و یسے تم مٹری ہو نا جاپبمن تو پ بوی سے ہی کرونگا یہ نار
نائیں اور؟ ؟؟"
معئی جٹزی سے اسکا ع یانا میں ڈھاپ یا ہوا وخود دنکھ کر گمی یگی و ڈھ یاتی کی یمام جدود کر چکا ت ھا
وہ شحص۔
"میں آپ کی وانف نہیں م یکوحہ ہوں"۔
" قلحال!!!!"
" نہٹر ہے کہ آپ مچ ھے وہ نصاویر جلد سے جلد دک ھانا دتں جن کا ا ئپے فون یر ذکر ک یا ت ھا
۔۔"
وہ ہب ھیلی ت ھیال کر یرہمی سے توی مرد کا یہ کویسا روپ ت ھا وہ چ ھوتی سی لڑکی سہم ہی تو گئی
ت ھی ۔
"مٹری کمسن کھلئی کلی ت ھولی پ بوی میں فرنان جاؤں یمہاری معصوم یت یر "۔۔
"آپ کو سمچھ نہیں آرہی مچھ سے دور رہیں اور مچ ھے وہ نصویرتں۔ ۔۔۔۔۔۔"
وہ اشکے ہاتھ ا ئپے شاتوں سے چ ھیکئی کچھ اور ت ھی قاصلے یہ ہوتی ت ھی۔
"اوہ ہاں وہ نصاویر تم خود ہی دنکھ لو اور یہ ت ھی دنکھ لی یا کہ خو ل یاس تم بے ز پب تن ک یا
ہے اس میں کوتی کمی ئیسی تو نہیں ہے وریہ نعد میں یمہیں شکوہ ہوگا جب سب کی نظروں
سے گزرے گیں وہ نکس"
وہ اپئی سمچھ توچھ کے مطاتق ہی کہہ رہی ت ھی ۔چیئی اشکی عمر ت ھی اس جساب سے تو وہ
ت ھر ت ھی کافی جدنک سمچ ھداری سے کام لے رہی ت ھی۔
"تو ک یا م یکوحہ کو پ بوی ئیئے میں نہت یڑی مشکل کا شام یا کرنا یڑنا ہے ؟؟؟؟"
شا مئے موخود شحص (خو کہ اس کے سوہر کے ر ئپے یر قایز ت ھا )کہ چہرے یہ چ ھلکئی ج یاپت
کو دنکھ وہ لرز ات ھی ت ھی۔
وہ چ ھوتی ضرورت ت ھی کم عمر ت ھی زندگی کی نہت شاری چف نف بوں سے واقف یہ ت ھی مگر انک
لڑکی ضرور ت ھی خود یہ یڑ ھئے والی عل نظ نگاہوں کا مطلب کافی جد نک سمچھ جکی ت ھی ۔
اس کو دو دن سے ذہن یر زور ڈا لئے کے ناوخود یہ ناد نہیں یڑ رھا ت ھا کہ ان دوتوں کے
نکاح کے دن لی گئی نصاویر میں سے ایسی کویسی نصاویر ہیں خو اس کے ماں ناپ کی
عزت نامال کربے کا ناعث تن شکئی ت ھی ؟؟
زندگی ت ھی یہ جابے کیسے کیسے امیحان لی ئے یر نصد ت ھی اس سے ات ھی ئین ماہ نہلے ہی تو اس
کا نکاح ہوا ت ھا اور یہ اس کے سوہر سے اس کی نہلی مالقات ت ھی ان ئین ماہ میں نکاح
کے نعد ۔۔۔۔۔۔۔!!
"مچ ھے جانا ہے وایس ات ھی اور اسی وفت "۔۔
ن
"تم جانا جاہئی ہو تو بے شک جاوں مگر یمہارے گ ھر ہیجئے سے نہلے یمہارے گ ھر کے
دروازے یہ طالق نامہ نہیچ چکا ہوگا "۔۔۔
"اور ت ھر انک دقعہ یہ تو سوخو کہ تم سم یت یمہارے گ ھر والے کسی کو متہ دک ھابے کے
قانل نہیں رہیں گے طالق نافتہ ئیئی کہالبے کے نعد۔ ۔۔۔۔"
"جب اس چ ھوبے سے محلے میں جان نہحان کے لوگوں سے ملے گا اور ارے ہاں آحر میں
یمہاری نہن ت ھی تو ہے وہ شاند اس کا تو ہللا ہی جاقظ ہے ہوشک یا ہے وہ نافی کی زندگی اپئی
ماں ناپ کی دہلٹز یہ ہمیشہ یمہاری وحہ سے لگئے والے ڈ ھئے کے ناعث ایڑناں رگڑ تی رگڑتی
توڑھی ہو جابے ۔۔"
سمٹر سقاکی سے کہ یا زیردسئی اس کو نازو سے ت ھام کے اندر وایس الؤتج میں لے کر آ گ یا ت ھا
ایسا لگ رہا ت ھا اس پ یدرد شحص کے اندر دل ہی یہ ہو ۔
ہوس یاری سے اناریم یٹ کا دروازہ خو کہ تورا جاک ہوا ت ھا توٹ کی توک سے پ ید کرنا نہیں توال
ت ھاوہ ۔۔۔
(
اور اب نہاں آکے وہ سوچ رہی ت ھی کہ کم ازکم نہن کو تو پ یا د پئی کسی کو نعٹر پ یابے آبے
کا ئییجہ اس کو شا مئے نظر آرہا ت ھا ۔۔
("اگر تم نہیں آئیں مچھ سے ملئے تو یمہارے نکاح والی نصاویر میں کچھ ایسی نصویر مٹرے
ن
ناس موخود ہیں جن میں یمہارے کٹڑوں میں کچھ کمی د کھی ہےمیں بے ۔
اور اگر تم آؤ مچھ سے ملئے تو میں وہ نصاویر یمہارے خوالے کردوں گا اور یہ آبے کی صورت
میں نا کسی کو ت ھی کچھ ت ھی پ یاکہ آبے کی صورت میں ا ئپے اتحام کی تم زم یدار ہوشکئی ہو
۔۔")
ً
وہ دو دن نک مسلسل خود سے ج یگ لڑتی رہی مگر ت ھر مج بورا ماں ناپ اور خود کے نکاح کو
تحابے کے لئے نہاں یہ اس کے گ ھر یہ سوچ کے آتی کے نافی گ ھر والے ت ھی موخود ہوں
گے اشکے خو لوگ نکاح کے وفت تھے ماں اور نہن ت ھاتی ۔ل یکن یہ اشکی سب سے یڑی
علطی ت ھی ماں ناپ کو ال علم رک ھیا ا یسے معمالت میں انکو نا شامل کرنا سب سے یڑی علطی
ت ھی اشکی۔
"آپ کے ناس مٹری خو ت ھی نصاویر ہے مچ ھے یراہ کرم وایس کردتں اشکے نعد میں یہ رستہ
خود ہی جبم کر دوں گی "۔۔۔۔
"ہاں ضرور جبم کرد پیا یہ رستہ مگر اس سے نہلے انک ضروری کام ہو جابےزرا"
یہ ۔۔۔۔؟؟؟
یہ سب ک یا ہے ؟؟؟؟؟
"اب نک تو کوتی نصویر نہیں ت ھی یمہاری مٹرے ناس ل یکن آج کے دن میں یمہاری اپئی
نصویرتں پ یاؤں گا کہ تم دنک ھئے نہیں ت ھکو گی مٹری کمسن اور معصوم چ ھوتی سی یری
۔۔۔"۔۔۔
" مم۔ ۔۔۔۔مطلب ک یا آپ بے مچھ سے چ ھوٹ توال ت ھا ؟؟؟"
"نالکل اس وفت چ ھوٹ توال ت ھا مگر اب شچ کہہ کر اس چ ھوٹ کو چف نف نکا نام دے تو رہا
ہوں ۔"
وہ اس کو گرا کے اس کے اویر چ ھکا اور ع یانا کا اسکارف بے رچمی سے ا نار کر صلہ کے
ہاتھ کے انک طرف اچ ھاال مگر صلہ بے ا ئپے اسکارف کر جدا کی طرف سے عیئی مدد جانا اور
کمال ت ھرتی کا مطاہرہ کربے ہوبے زمین یہ گرا اپ یا اسکارف ہاتھ یڑھا کہ سم ید کے گرد
نامحسوس انداد یہ یشت یہ لیحاکر دوشرے ہاتھ کی مدد سے گلے میں ت ھیدا شا ناندھ دنا۔
سمٹر اس اف یاد ک یلئے ہرگز پ یار یہ ت ھا اور لمچوں میں توکھال گ یا ج یکہ صلہ بے اسی کو موقع
عیبمت جانا اور ہمت کرکہ اسکارف کو سمٹر کی گردن کے گرد دوتوں ہات ھوں سے ک ھ یچی
کےمزند گرفت دجت کردی اب سمٹر ناقاندا ک ھایشئے ہو بے صلہ سے کچھ قاصلے یہ ہوا مگر
قلحال اس وفت سمٹر کی ہر نداتٹر الئی اسی کے متہ کو آرہی ت ھی۔
سمٹر کو یری طرح دم گ ھیئے کے ناعث ک ھایش یا دنکھ صلہ کی ہمت کچھ اور ت ھی پ یدھی ت ھی
ئ م
اور وہ اب کمل خود کو سیب ھا لئے ہو بے اتھ یبھی ت ھی ج یکہ سمٹر اب ت ھی زمین یہ پبم دراز
ک ھایش یا اپئی عٹر ہوتی جالت یہ ماتم نک کربے کا قانل نہیں رہا ت ھا ۔۔
طالق۔ ۔
طالق۔ ۔۔۔،
اور یس نہی وہ لمجہ ت ھا جب صلہ کو ا ئپے اندر نک۔ شکون ایرنا محسوس ہوا ۔۔
جلدی سے اشکے گلے میں گرا لگاتی شحت سی ناکہ وہ ناآشاتی ک ھول یہ شکے سور مزند دوئین نل
ڈال کر اسکارف میں وہ سمٹر کو یری طرح یڑ پتہ چ ھوڑ جلدی سے اناریم یٹ سے ناہر نکلی ت ھی
جاپئی ت ھی اچ ھی طرح کہ سمٹر کچھ ہی دیر میں گرہیں کھول کر اشکو ڈھونڈنا ہوا ناہر آبے واال
ہوگا۔
ل یکن آج اشکو چحاب کی قدر و فبمت کا ضجیح مع بوں اندازہ ہوا ت ھا۔
" مٹرے جدا تٹرا کرم ہوا مچھ یہ خو توبے مٹرے تن کی ز پ یت سے مٹری عصمت اور مٹری
عزت محفوظ رک ھی"
"شکر !! "
صلہ بے ما تھے بے آنا یسیتہ ا ئپے کا ئیئے ہاتھ کی یشت سے صاف ک یا۔ دسمٹر کی تخ یشتہ
ت ھیڈ کے ناوخود خوف اور مسنقل ت ھا گئے سے اس کا تورا وخود یسیئے میں شراتور ہو چکا ت ھا۔۔۔
رات کی نارنکی میں اس پ یارے سےگ ھر کی درودتوار اس کو اپئی محفوظ پ یاہ گاہ محسوس ہوتی ۔
وہ دتوار سے پ یک لگابے شایس ت ھی ا یسے لےرہی ت ھی چیسے دتوار ت ھی ناہر موخود تولیس کی
ت ھاری نفری کے شاتھ شامل ہو اور انکو جٹر یہ کردے۔وجشت زدہ سی وہ نار نار یردے کی
اوٹ سے ناہر چ ھانک رہی ت ھی چہاں اب ت ھی تولیس م یالسی ت ھی اشک یلئے۔
(سمٹر بے اس یہ خوری نلس قا نالیہ چملہ کا الزام لگاکہ تولیس کو شاتھ ل یا ت ھا اور اب وہ
اشکو فرپب کے ایرناز میں کسی زچمی سٹر کی طرح نالش کر رہا ت ھا۔
سمٹر انک "جاص یروکر" ت ھا خوکہ یہ کہہ کر لڑک بوں کے ماں ناپ کو سٹز ناغ دک ھا نا کہ وہ
شادی کے نعد ناہر لیحابے گا۔
چہٹز میں کچھ نہیں ل نگا جد یہ کہ یہ اک تورا گروہ ت ھا خو نہلے کسی عالفے میں گ ھر کرابے
یہ لی یا اور ت ھر کچھ عرصہ ف یام کربے کے نعد لوگوں سے گھل ملئے سے ل یکر ر سئے طے اور
ت ھر نکاح نک کا کام یڑی سقاتی اور نالنگ سے کرنا ۔نکاح کے نعد لڑک بوں کو کسی یہ کسی
طرح ملئے نالنا جا نا اور انکی ونڈتوز پ یا کر ان معصوم لڑک بوں کو نلیک م یلیگ کے زر نعے علط و
مکروہ کاموں میں اسنعمال ک یا جا نا مگر اس دقع صلہ بے نایشہ ہی ال یا کردنا ت ھا۔
م
جدارا اپئی تج بوں کو ناہر کے ر سئے کی ئی یاد یہ یہ پ یاہیں جب نک کہ کمل ہر طرح سے
اتویسی یگ یٹ یہ کرلیں !! )۔
ج ید لمچوں نعد اس کو گ ھر میں انک آہٹ سی ہوتی محسوس ہوتی چیسے کوتی دروازہ ک ھول کے
التچ کے اندر داجل ہوا ہو ۔شراسبمہ ہو کے اس بے ڈربے ڈربے ادھر ادھر نظر دوڑاتی کچھ
ہی قاصلے یہ لبمپ جلیا رک ھا دنکھ ا سئے اک گہرا شایس ل یا اور چ ھبیئے کے انداز میں لبمپ
م
ات ھال یا۔ صلہ انک ہاتھ میں لبمپ مضبوطی سے نکڑ ے کمل طور یر آلرٹ ہو جکی ت ھی آبے
والے یہ چملہ کربے کی عرض سے ۔
بے ہ یگم شایسیں و لڑک ھڑا نا لہجہ اس یہ نصاد پ یک ھڑی کہ ماپ ید ت ھڑیڑابے لب و یش یلی س یاہ
ن
آ ک ھیں جن میں خوف کا طالطم یرنا ت ھا وہ چ ھوتی سی لڑکی کسی کو ت ھی جار و شابے جت کر
بے ک یلئے کافی ت ھی ۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
گ ھمیٹر لہحے میں درنافت کرنا وہ صلہ کو مزند سہما گیا ت ھا۔
"اپئی سی عمر میں ا ئپے یڑے یڑے اسی بیس کربے کی ک یا ضرورت ہے"
ھزنقہ نہحان ت ھا شا مئے موخود لڑکی کو !! بے شاجتہ یہ چملہ اشکے ل بوں سے ادا ہوا ت ھا۔
"میں شچ کہہ رہی ہوں مٹرا نفین کرتں میں ت ھیس جاتی اگر آ نکے گ ھر کی ک ھڑکی یہ کھلی
ہوتی"۔
وہ جان توچھ کر نظر انداز کر گئی ت ھی حز نقہ کی کہی دوشری نات کو ۔
"اور اگر میں کہوں کہ تم اک مشکل سے تحات نابے کے جکر میں دوشری کہاتی میں
گرجکی ہو؟؟؟"
کہئے کے شاتھ ہی حز نقہ بے پیچ ھے ہٹ کے سوتچ یہ ہاتھ مارکر الپٹ جالتی ت ھی۔
م
ل یکن اس اگر کے آگےچیسے صلہ کی زنان نالو سے جالگی ت ھی شا مئے موخود شحص کو کمل
اجالے میں دنکھ کہ ااشکی آنک ھوں میں ت ھی یڑی تٹزی سے س یاشاتی ات ھری ت ھی۔
اور اس س یاشاتی کی مٹزل نہہ کربے کے نعد تو چیسے صلہ کا اویر کا شایس اویراور یپحے کا
یپحے ہی رہے گ یا۔
م
"اب اگر مٹرا کمل جایزہ لے ہی جکی ہو تو زرا یہ ت ھی پ یادو اب کس سے ت ھاگ رہی ت ھی
؟؟؟"
ھزنقہ کے لہحے میں بے پ یاہ شجئی رجی ہوتی ت ھی خو ج ید لمچوں کہ لئے صلہ کو ت ھی گڑیڑاگئی
ت ھی۔دوشری طرف وہ ت ھا خو عصے سے بےجال ہوبے کو ت ھا ۔کس حزیہ کے تحت یہ
ت س
قلحال وہ خود ھی ھئے سے قاضر ت ھا!!
مچ
ت ھر؟؟؟؟
جاتجئی ہوتی نگاہوں سے وہ اب ت ھی صلہ کا جایزہ لے رہا ت ھا چیسے چف نفت کو یرازو میں تول یا
جاہ رہا ت ھا۔
"پب۔ ۔۔یس اس یاپ کے انک لڑکے بے مچ ھے زیردسئی لفٹ آفر کی ل یکن مٹرے انکار
کے ناوخود وہ نہیں مانا اور گاڑی کا دروازہ کھول کر ہاتھ یڑھاکے زیردسئی مٹرے ہاتھ کو نکڑ
کر اندر پب ھانا جاہ رہا ت ھا جب میں بے اپ یا دوشرا ہاتھ اسنعمال کربے ہوبے گاڑی کا دروازہ
زور سے اشکے ہاتھ یہ دے مارا ۔
وہ شحص نکل نف سے نلیال رہا ت ھا اور میں موقع عیبمت جان کہ وہاں سے ت ھا گئے لگی مگر مچ ھے
یہ نہیں پ یا ت ھا کہ وہ مچھ یہ خوری کا الزام لگاکہ تولیس کے شاتھ مچ ھے قالو کربے نکل
یڑے گا۔ ۔۔۔۔"
آدھا شچ آدھا چ ھوٹ تو لئے تو لئے اشکی آنک ھوں میں یمی ج یکہ آواز میں ت ھراہٹ پ یدا ہوگئی ت ھی
۔انک جگہ سے عزت تحا کہ آتی ت ھی اور دوشری جگہ اسی عصمت کو داعدار ہوجابے کے ڈر
سے اصل ھف نفت یہ یردہ دال گئی ت ھی۔
وہ لوگوں کی زنائیں نہیں پ ید کرشکئی ت ھی اور نا ہی حز نقہ کی سوچ یڑھ یا صلہ کے اچی یار میں
ت ھا۔ وہ نہیں جاپئی ت ھی کہ اشکی پ یاتی گئی "کہاتی " یہ حز نقہ کو کی یا نفین آنا ت ھا ل یکن وہ
اپئی انا کا ج یازہ ت ھر ت ھی کسی کے شا مئے نہیں نکلئے د پیا جاہئی ت ھی۔ آحر کو جدار ماں کی
سمچ ھدار ئیئی خو ت ھہری۔
م
"اگر تم شچ کہہ رہی ہو تو یمہیں میں کمل یروپ یکسن فراہم کرونگا ل یکن اگر خو یمہاری اک نات
میں ت ھی علط پ یاتی کا مچ ھے علم ہوا نعد میں تو ت ھر آگے کے جاالت کی تم خود زم یدار ہوگی "
"ناد رہے مچ ھے شچ کہئے والوں سے مج یت ج یکہ چ ھٹ تو لئے والوں سے شدند جار آتی ہے"
جسمگیں گ ھوری سے توازہ گ یاصلہ نہلو ندل کے رہے گئی اگر آج یری نا ت ھیسی ہوتی تو
شا مئے ک ھڑے شحص کی اپ یٹ سے اپ یٹ تحا د پئی مگر ہابےےےےے یہ مج بوری ۔
" کرم توازی شر آنکی ل یکن مچ ھے اب لگ یا ہے کہ ناہر مٹری نالش جبم ہوجکی ہے اشلئے مچ ھے
اب اجازت دتں"
داپت ئیس کے کہئی وہ اب مزند حز نقہ کے گ ھر "پ یاہ" لیئے کی روادار نا ت ھی۔
ایسا ک یا ت ھا شا مئے موخود لڑکی میں کہ وہ خود کو یرمی یر ئپے سے روک نہیں نارہات ھا ۔گ ھر سے
اپ تہاتی حراب موڈ میں نکلئے کے ناوخود صلہ کی موخودگی میں اشکو ا ئپے م بیسر اعصاب
ت ھیڈے و یرشکون ہوبے محسوس ہوبے لگے۔
چ
صلہ بے ج ید س یک یڈ نعد ھحکئے ِہوبے حز نقہ سے فون ل یا ت ھا نگاہیں ہ بوز چ ھکی ہوتی ت ھی یڑی
مشکل سے ا سئے ناپ کو سمچ ھانا ت ھا کہ وہ جاالت حراب ہوبے کے ناعث اپئی دوست کے
ن
گ ھر ہی ہے کچھ دیر نک ہیجئے کی عین کوشش کرنگی ل یکن شاند وہ ناسمچھ ت ھی یہ نہیں
جان شکی ت ھی کہ اسکا ناپ اپئی جان سے پ یاری ئیئی کے لہحے کی یمی اور لڑھک ھڑاہٹ سے
س
ان کہی ت ھی مچ ھئے کا ہٹر رک ھیا۔
م
صلہ بے ا ئپے پ بیں اچمد یشٹر صاجب کو طمعین کربے کی توری کوشش کرکے جدا جاقظ
کہہ کر فون وایس حزنقہ کی طرف یڑھادنا ت ھا خو نک نک سیئے یہ نازو ل بیئے اسی کو دنکھ رہا
ت ھا۔
صلہ ناپ کی نگڑی جالت کے ئیش نظر ایسی کوتی نات ا نکے شا مئے نہیں کرشکئی ت ھی جن
سے انکی ضحت گڑ یڑ کرجاتی نہت نکل نف سے دوجار ہوتی ت ھی وہ ناپ سے علط پ یاتی
کربے ہوبے ۔واقعی انک چ ھوٹ یہ یردہ ڈا لئے ک یلئے ایسان کو کئ "چ ھ بوٹ " کا سہارا لی یا
یڑنا!!!جدا کبھی یرنگ ھڑی میں ت ھی چ ھوٹ یہ تولوابے ۔۔۔۔۔
سمٹر سے نکاح اور ت ھر طالق کی نات ت ھی ا سئے دایش یا حز نقہ سے محقی رک ھی ت ھی کہ کہیں وہ
اشکو علط سمچھ کہ سمٹر کے خوالے یہ کرڈالے ۔۔۔
" نالس تہہ عورت کی ج یاء اشکی نگاہوں میں ہوتی "
وہ اپئی ہی سوخوں میں گم ت ھی تو دوشری طرف حز نقہ اپئی سوخوں میں مگن اڑان
ت ھرہات ھا۔صلہ کا تو پتہ نہیں مگر حز نقہ سوخوں کے وسنع گرداب میں الچ ھئے کےتحابے نہت
تٹزی سے انک ئییحے یہ جا نہیحا ت ھا۔یس اب یڑے تچمل سے آگے ک یلئے معمالت طے
کربے تھے اس صدی لڑکی سے ۔
"او ہ یلو شر جی !! کہیں آپ یسے وسے کے تو عادی نہیں ہے ؟؟؟جا پئے ت ھی ہیں ک یا
اناپ س یاپ کہہ جلے جارہے ہیں ؟؟؟"
م
"میں تو کمل ہوش و خواس میں نات کر رہا ہوں مگر مچ ھے ایسا لگ رہا ہے چیسے تم نہری ہو
شاند!! خو مٹری س یدھے اور آشان لفظوں میں کہی نات کو سن نا شکی"
وہ اشکو ہئے سے اک ھڑنا دنکھ خود ت ھی پ یک ھے ج بوتوں سے اشکو گ ھوری سے توازنا نہیں ت ھوال ت ھا۔
"لڑکی" ۔۔
حز نقہ کی طرف سے اسٹرپٹ قایر ہوات ھا خو ت ھا کر کہ صلہ کے دماغ کی ک ھڑکی توڑچکا ت ھا۔
" میں کوتی ایسی ویسی لڑکی نہیں ہوں خو آپ مٹری اپئی سی مدد کربے کے عوز اپئی یڑی
فبمت طے کر رہے ہیں"۔۔
"تم بے علط اندازہ لگانا میں فبمت نہیں یرتوزل پءش کر رہاہوں ۔۔۔۔ ۔۔"
ن لف م س
"نا جلو آشان ظوں یں لو ا ک طر قے سےکاپ کٹ مٹرج "۔۔
ی ن ھ مچ
" کسی ایسی ویسی لڑکی سے میں ایسی نادر ئیش کش کربے سے نہلے ا پئے مع یار کے
مطاتق ضرور سوج یا "
"عرور مت کرتں جس اسی بیس کی آپ مٹرے شا مئے ئی یگیں مار رہے ہیں وہ ہوا کا مسافر
ہے اور اب میں جلی جدا جاقظ ۔"
"راستہ چ ھوڑتں مٹراشر!!"
"اب تو یمہارے کچھ عرصے ک یلئے یمام را سئے مچھ سے مچھ نک ہی آکہ ر کئے ہے اور تم
مٹرے گ ھر آتی تو اپئی مرصی سے ت ھی مگر اب جانا نا ت ھر نہاں رہ یا مٹرے اویر ڈ پبی یڈ کرنا
ہے۔۔
عادت کے جالف وہ آج کافی زنادہ تول رہات ھا ورنا تو تول تول کے نات کربے کا روادار
ت ھا۔ل یکن لہحے کی ئیش میں کچھ ایسا ضرور ت ھا خو صلہ کو اندر خوفزدہ کرگ یا۔۔
"مچ ھے اپئی جدود کے مطاتق رہ یا یش ید ہے جس کو تم عرور کہہ رہی ہو وہ مٹرے اصول ہیں
"
س
" جٹر ات ھی تم اپئی گہری نائیں مچ ھئے سے نانلد ہو!! پب ھے سے دماغ یہ زور مت ڈالو "
"میں جارہی ہوں نہیں جا ہئے مچ ھے پ یاہ "
وہ انک دقع ت ھر سے خود کو ہر قسم کی تٹڑھی سورتحال ک یلئے پ یار کرجکی ت ھی اور شاپ یڈ سے
ہوکہ نکلئے ہی والی ت ھی مگر نازک سی کالتی حز نقہ کی مط بوط گرفت میں آجکی ت ھی اور شاتھ
ہی وہ عصے سے الل پ یلی ہوکہ مڑی ہی ت ھی مگر حز نقہ کے فون یہ جگمگ کرنا یمٹر دنکھ وہ
اپئی جگہ چم سی گئی ۔۔۔
ل یکن میں یمہیں ند دعا نہیں دونگی اور ناہی چقا ہونگی ک بونکہ مج یت میں بے کی ہے تم بے
تو ضرف ئین دقع ف بول ہے کہہ کر شر یہ سے اس وفت کوتی توچھ ا نارا ت ھا۔
یمہیں خق ہے جاہو تو مچ ھے یرناد کرو نا جاہوتو مچ ھے آناد کر و ل یکن یس مٹرے آس ناس رہو
مٹرے لئے اپ یا ہی شکون کافی ہے چی ئے ک یالبے۔
اقسوس ہورہا ہے مچ ھے آج خود یہ کہ مٹری مج یت ہی کہی یہ کہی ک ھوٹ رہی ہوگی پبھی تو تم
کو ناکر ت ھی یہ ناشکی۔۔۔۔۔۔
وہ ا ئپے پ یڈروم میں آکر یری طرح سے نک ھری ت ھی ۔دل کے نارہا جیخ جیخ کے روبے کے
ناوخود وہ ت ھیڈے ت ھار فرش یہ کروٹ کے نل لیئی بے آواز رورہی ت ھی ۔دل ت ھا کہ کسی
ت ھی طرح یرشکوں نہیں ہوبے دے رہات ھا۔
ً
مگر ک بوں آحر کہاں مٹری مج یت میں کمی رہے گئی خو چمزہ یمئے مچ ھے چف نف یا خوبے کی توک یہ
مقام دے ڈاال؟؟؟؟؟
ہللا ناک تو جاپ یا ہے نا میں بے شجی مج یت کی ہے یس مٹرے پ یارے جدا مچ ھے اشکی مج یت
دالدے مٹرے لئے مٹرے سوہر کے دل میں مج یت ت ھردے مٹرے مالک۔۔۔
میں یہ نہیں مانگئی تچھ سے کہ وہ اپئی من جاہی پ بوی سے ک یارا کسی کرلے میں تو یس
ت ھوڑی سی جگہ جاہئی ہو اشکے دل میں "
وہ تچوں کی طرح نلک نلک کے رورہی ت ھی نار نار اشکی آنکھوں میں وہ م نظر گردش کر رہات ھا
جب چمزہ بے حرتم کے گرد نازو جانل کر کے اشکو کمرے میں لیحاکہ عین پت پئی ز پئی کو
یمسحر اڑاتی نظروں سے دنکھ کہ دروازہ پ ید کردنا ت ھا۔
"ہاہ۔۔۔۔ کی یا یڑا طرف ہے مٹرا ت ھی کہ میں بے ا ئپے سوہر کو ا پئے ہی شا مئے سیج یہ
لیحاکہ دوشری عورت کو پب ھا بے دنک ھا اور میں زندہ رہی ۔۔۔۔"
ز پئی کی یڑپ ت ھی کہ اگر کوتی ف یکھ لی یا تو شالوں شکون سے رات میں سو نہیں شک یا!!!!
ک یا سب ت ھیک ہے ؟؟؟؟
"مٹرے نانا کی طی نعت اک دقع ت ھر سے نگڑ گئی ہے مچ ھے جانا ہوگا !! جلد سے جلد وہاں
نہیجیا ہو گا "
وہ خود سے محاطب ت ھی مگر جذ نقہ اس کی پ یلی یڑتی رنگت اور عٹر ہوتی جالت کے ناعث
صورتحال کی س یگیئی کا کچھ کچھ نہلے ہی اندازاہ لگاچکا ت ھا مگر اب صلہ کے نایرات بے چیسے
اس کے شک کو نفین کا ندیرتن نام دے دنا ت ھا ۔
حز نقہ تٹزی سے گاڑی کی جاتی اور اپ یا مونانل لئے گ ھر کے تٹروتی دروازے کی طرف یڑھ رہا
ت ھا مگر صلہ کو اپئی جگہ میچمد دنکھ کے وہ انک دقعہ ت ھر وایس اس کی طرف نلٹ آنا ت ھا ۔۔
صلہ کی شرد کالتی کو نعٹر کسی ہحکحاہٹ کہ اس کی اجازت لئے پ یا ا پئے مضبوط ہاتھ میں
ف ید کرنا وہ نعٹر رکے گ ھر کا تٹروتی دروازہ ع بور کرنا جال گ یا ۔۔
اور صلہ!!! وہ تو چیسے یرف کی ماپ ید شرد یڑ جکی ت ھی حز نقہ کہ خود کا ہاتھ ت ھام کے شاتھ
لے جابے نک کا اجساس محسوس یہ کر شکی ت ھی ۔۔
ن
دل ت ھا کہ یس ک بویر کی طرح آ ک ھیں پ ید کئے آبےوالے اتحان خوف و وہمات سے نظرتں
حرابے کی زد یہ نالہوات ھا ماں کے نعد اب آپ کو ک ھوبے کا خوصلہ اس میں نالستہ ہرگز یہ
ت ھا ۔۔
ک یا ہے یہ سب کچھ ؟؟؟
چمزہ ک یا ناہر موخود لڑکی ت ھی یمہاری اہلتہ کے درچے یر قایز ہے نہلے سے ؟؟؟؟
ئ
"حرتم تو چیسے چمزہ کے پ یڈروم میں قدم رک ھئے کے نعد اپ یا خوصلہ ک ھو یبھی ت ھی صورتحال کو
مچ س
م
ھئے کی کوشش یں اب اس کا شر درد شدت سے دکھ رہا ت ھا ۔۔
"حرتم مچ ھے یہ نات سمچھ میں نہیں آرہی کہ تم اس طرح سے تی ہ بو ک بوں کر رہی ہو چیسے
تم اس سب معحرے سے العلم ہو؟ ؟"
چمزہ کو اچ ھی یا ہوا وہ حرتم سے ایسی ناتوں کی توقع ہرگز ت ھی نہیں کر رہا ت ھا ۔وہ تو یہ جاپ یا
ت ھا کہ حرتم سب چف نفت سے واقف یت رک ھئی ہے مگر حرتم کا رد عمل نالکل مجیلف ہوبے
کے ناعث وہ خود ت ھی جٹرت کے زیر ایر ت ھا ۔
"مچ ھے اپ یا علم ضرور ت ھا کہ آنکا نکاح ہوا ت ھا خو کچھ عرصے نعد جبم عرصے "
مگر یہ سب ک یا ہے؟؟؟؟
"میں خود ت ھی نہیں جاپ یا حرتم یمہارے اور مٹرے شاتھ ک یا ہوا ہ؟؟"
" میں یس اپ یا جاپ یا ہوں کہ یمہارے ان سب سوالوں کا خواب یمہاری آتی کے ناس موخود
ہے ۔۔"
وہ گ ھمیٹر لہحے میں کہ یا اشکو شاتوں سے ت ھام کر کچھ یر شکون کربے کی عرض سے کرسی
س
گھش بی یا حرتم کو پب ھانا جاہ رہا ت ھا مگر حرتم تو چیسے کچھ مچ ھئے ک یلئے راصی ہی نا ت ھی ۔عصے سے
بے قاتو ہوکر اس کے دوتوں ہات ھوں کو بے دردی سے چ ھیک ڈاال ت ھا ۔۔
"دور !! اک دم دور"
"دھوکہ دنا ہے آپ بے مچ ھے ت ھی اور شاتھ شاتھ اپئی نہلی پ بوی کو ت ھی!!"""
س
" حرتم مٹری نات مچھو تو سہی ۔۔"
وہ اب ت ھی الچ ھے الچ ھے لہحے میں گونا ہوا ت ھا ۔دھوکا حرتم کے شاتھ ہوا ت ھا نا ت ھر اشکے خود
کے شاتھ؟ ؟؟؟
مچ ت ت س
"ادھر آو مچ ھے ھی تو م ھئے کی کوشش کرو نار"
ھمزہ بے اک دقع ت ھر اسکا نازو ت ھام یا جاہا ل یکن وہ تو ا یسے پیچ ھے ہئی چیسے کسی شاپپ بے
ڈنک مارنا جاہا ہو۔
ھمزہ کے متہ سے بے اچی یار ت ھسال ت ھا ل یکن ت ھر کھش یا کر خود ہی زنان داپ بوں نلے داب گ یا
۔
نہلے دو پ بوہاں تو سیب ھال لیں ت ھر خوسی سے دوشری اور ئیسری ک یا ناتچوتں اور چ ھئی ت ھی کر
لئے گا!!!"
یہ کہہ کر وہ رکی نہیں اور پ نفر سے ڈریش یگ روم کے اندر جاکر اسکا دروازہ دھڑام سے پ ید
کرکے خود ت ھی اندر ہی جاپ ید ہوتی اور وہ تو چیسے اپ ئی جگہ شاکت ہی رہ گ یا ۔۔۔
کئی الچ ھئے ت ھی ذہن میں خو اس کو یری طرح ا ئپے اندر اچ ھارہی ت ھیں مگراک گراہ ت ھی کھل
ت ن چ گب ش
ف لچ
کر ھی کا ھیا اور فت فی لحال یس یردہ ھی۔۔
اور ت ھر وہی ہوا جس کا ڈر ت ھا صلہ کے والد صاجب یشٹراچمد ئیسرے ہارٹ اپ یک کے
چ
ناعث جالق ف نقی سے جا ملے تھے ۔
صلہ کے ناس اب یس دو ہی ر سئے حتے تھے چقا اور داتی حز نقہ بے ہی کفن و دفن کے
یمام اپ نطامات شر اتحام دبے تھے۔صیح یماز فحر کے نعد یشٹر اچمد صاجب کو سٹردجاک کردنا
گ یا۔۔
صلہ اور چقا کی ایسی جالت ہی یہ ت ھی کہ ان سے کسی ت ھی ر سئے دار کی ناپت درنافت ک یا
جا نا ۔
داتی سے جذ نقہ بے نارہا توچ ھا ت ھا کہ کسی رستہ دار کا انڈریس فون یمٹر ہے تو پ یا دو مگر وہ
معصوم تو خود ماں کے نعد اب نآپ کے ت ھی دپ یا سے جلے جابے کے ناعث گم سم و عم
سے نڈھال ت ھا۔صلہ کے گ ھر جاکر اس بے آس یڑوس میں دو اک گ ھروں سے ت ھی کسی
جاص ر سئے دار کی ناپت جانکاری جاصل کرنا جاہی مگر ہر کوشش ناکام ہی صاپت ہوتی نلکہ
محلے والوں بے تو چیسے نگاہیں ہی ت ھٹر ڈالیں ت ھی کہ کہیں کفن دفن میں چصہ ہی نا ڈال یا
یڑے۔حزنقہ کو لوگوں کی اسی کم ضرفی سے شدند یرتں جار ت ھی ۔
وفت بے جاالت کچھ ا یسے پ یدا کرڈالے تھے کہ حز نقہ کے ناس دوشرا کوتی آیسن ہی یہ ت ھا
ً
اور م یت کی ندفین میں دیر لگانا اشکو قطعا ت ھی م نظور نا ت ھا۔
وہ ان ئی بوں نہن ت ھاپ بوں کو زیردسئی ا ئپے شاتھ ل یکر آگ یا ت ھا اسی گ ھر میں چہاں صلہ کی
کل رات اس سے اتحابے میں ہی سہی مگر دوشری مالقات ہوجکی ت ھی۔
ناجابے ک بوں صلہ کو شا مئے موخود شحص اپ یا محاقظ لگا ت ھا۔خو آنکا عم میں شرنک دار ہو وہ
کبھی آنکو پ تہا و بے آشرا نہیں چ ھوڑنا۔
حز نقہ کے ج ید انک فرپئی دوست ہی دوست یماز جیازہ میں شرنک ہوبے تھے اور ضرف وہ
جار اور ناتچوتں پ تہاتی!!
یہ کیسا م یت کا گ ھر ت ھا چہاں ا یسے کڑے وفت میں ایسا سف بق کاندھا میسر نہیں ت ھا جس
یہ شر رکھ کر رول یا جا نا جی ت ھر کے آیسوں نہا لئے
٠یشٹر اچمد صاجب کو جب وہ ت ھکے ت ھکے قدموں سے سٹردجاک کرکے وایس گ ھر نہیحا ت ھا اس
وفت صیح کے ٩حتے کا وفت ہوجال ت ھا مگر گ ھر میں اب ت ھی اندھٹرے کا راج ت ھا گہرا
شکوت ناری ہوا ماخول کو اور ت ھی عمگین پ یا رہا ت ھا۔
حز نقہ کے چہرے یہ آج انک دقع ت ھر وہی یڑپ موخود ت ھی خو ا پئے پ یاروں کو ک ھوبے وفت
ت ھی ۔وہی دکھ اشکی نگاہوں میں ہلکورے لی یا تچوتی دنک ھا جاشک یا ت ھا۔
"ت ھاتی ک یا ہمارے نانا ت ھی ہمیشہ ک یلئے امی کی طرح ہمیں چ ھوڑ کر جلے گئے؟؟؟ "
داتی کو حز نقہ اپ یا اپ یا شا لگا اش ِلئے اشکے گ ھر میں آبے ہی وہ دوڑا جال آنا اور اسکا ہاتھ نکڑ کہ
روبے لگا ۔
١٠شالہ داپ یال میں حز نقہ اپ یا تجین دنکھ کر یڑپ ات ھا اور بے شاجتہ دوزاتوں ئیبھ کر وہ اشکو
گلے سے لگا گ یا ت ھا۔
دوموتی حز نقہ کی آنکھوں میں سے لڑھک کر داتی کے شر میں حزب ہو گئے تھے۔
"آتی مچ ھے تو نہت ڈر لگ یا ہے رات میں امی کے نعٹر اور اب تو نانا ت ھی امی کے ناس جلے
گئے آتی ہم پ تہا رہے گئے "
حز نقہ کچھ قدموں کا قاصلہ ع بور کرنا داتی کو خود سے لگابے ان دوتوں نک نہیحا ت ھا اور اپ یا
دست سففت چقا کے شر یہ رک ھا ج یکہ صلہ یہ یس اک نظر ڈال کر وایس ان دوتوں سے
محاطب ہوگ یا۔وہ جاروں اس وفت انک نصویر کا شا م نظر ئیش کر رہے تھے اک شاتھ
حڑے ۔
'"میں ات ھی جارہاہوں کچھ دیر نک وایس آ نا ہوں حرد و توش کی کچھ اس یاء ل یکر ۔داتی آپ
ت ھاتی ہو ان دوتوں کے تو آنکو ہی ان دوتوں کا خوب ج یال رک ھیا ہے !!"
داتی کے اپ یات میں شر ہالبےہی ج ید لمچوں نعد وہ اتھ ک ھڑا ہوا ۔ الوتچ ع بور کرنا وہ گ ھر کا
تٹروتی دروازہ ک ھول کے یس جابے ہی واال ت ھا جب اشکے قدم شاکت ہوبے تھے صلہ کی درد
ت ھری آواز یہ۔
صلہ سے نظرتں مالبے کی ناب حز نقہ میں اب نافی یہ رہی ت ھی ۔اشکی آنک ھوں میں سے
چ ھانکئی بےیسی اور بے جارگی وہ نعٹر د نک ھے ت ھی تچوتی محسوس کر شک یا ت ھا ۔
س
صلہ سے ا سئے کاتٹرنکٹ مٹرج کی نات نعٹر سوچے مچ ھے ذ پئی کی نکل نف کے ئیش نظر
شدند دلٹرداستہ ہوکہ صلہ سے کہہ ڈالی ت ھی وریہ اس کا ایسا کوتی ارادہ نک یہ ت ھا ۔
ذ پئی کو اس کڑے وفت میں مورل سبورٹ کے شاتھ شاتھ ت ھرتور توحہ کی ت ھی ضرورت
ت ھی ۔ حز نقہ مرد ہو کہ یہ کام نہیں کر شک یا ت ھا ۔ز پئی اپئی ت ھات ھی کے درچے یر قایز صلہ
سے عزت و اجٹرام کا رستہ پ یابے کے نعد شاند دوسئی اور دل سے حڑا گہرا اعبماد کا رستہ
ت ھی پ یا لیئی خو کہ کسی مالزم سے پ یانا اس کے لئےنا ممکن سی نات ت ھی ۔
وہ جاہ یا تو اس کی دل خوتی ک یلئے کوتی کیٹر پ یکر ت ھی ہاتٹر کرشک یا ت ھا مگر ک یا ز پئی اس کے
شا مئے کبھی اپ یا دل ک ھول کے رکھ شکئی؟؟
یس نہی سوچ کر اس بے صلہ کو کاتٹرنکٹ مٹرج کی آفر کی ت ھی ناکہ جلد از جلد صلہ کے
ذر نعے ذ پئی کو سیب ھال شکے۔صلہ کی خود اعبمادی ا ئپے شارے دک ھوں کے نکے نعد دنگرے
چ ھیلئے کے نعد ت ھی اس کانف یڈپٹ قاتم رہ یا ہر کسی کے یس کی کوتی معمولی نات یہ ت ھی
۔۔
"ت ھیک ہے یمہارے اتو کے سوتم کے نعد اگلے دن ہمارا نکاح ہو جابے گا ۔۔"
وہ اشکی نگاہوں میں یہ جابے ک یا ک ھوج یا گ ھمیٹر اور ت ھہرے ہوبے لہحے میں کہ یا اب ت ھی
صلہ کے چہرے کا جایزہ لیئے میں مصروف ت ھیں۔
شدند دکھ محسوس کرتی وہ شاری رات سو ت ھی یہ شکی حرتم خود کو ذ پئی کی جگہ نصور کرکہ نارہا
روتی ت ھی ۔
خود کو وہ زئیش کا قصوروار ت ھہراتی رہی شاری رات !!دل یر توچھ جب کم ہوبے کے تحابے
مزند یڑھ یا گ یا تو وصو کر کے یماز فحر ادا کر ا ئپے رب کے چصور خوب گڑگڑاتی شکون طلب
ک یا ا ئپے لئے اور ز پئی ک یلئے ۔ا ئپے ناکردہ گ یاہ کی ہللا رب الغزت سے رو رو کے معافی طلب
کی ۔۔
دعا مانگ کے جابےیماز طے کربے کے نعد وہ انک کی یدہ نظر بے جٹر سوبے چمزہ یر ڈالئی
کمرے سے ناہر آگئی ۔اس کا مفصد ذ پئی سے نات کرنا ت ھا ،اپئی بے گ یاہی ناپت کرنا
جاہئی ت ھی وہ!!
نذنذب کا سکار وہ ز پئی کے پ یڈروم کو م یالسی نظروں سے دنکھ رہی ت ھی مگر ہال کمرے سے
ملحقہ قطار میں ئین کمرے تھے ۔
اک وہ کمرہ ت ھاجس میں شاری رات اس جا گئے و یڑ ئپے ہوبے گزاردی ت ھی دوشرا آگے
م
ت ھوڑا قاصلے یر ت ھا جس کا دروازہ کمل جاک اور اس کمرے کی عین شا مئے کی دتوار میں
آویزاں حز نقہ کی جگ مگ کرتی یڑی سی نصویر اس نات کی طرف واضح اشارہ کررہی ت ھی کہ
یہ ز پئی کا کمرہ تو ہرگز ت ھی نہیں ہو شک یات ھا ۔
ھزنقہ کے کمرے کی یرلی طرف یر انک اور پ یڈروم ت ھا ۔وہ قدموں کو چمابے کی کوشش
کرتی فرش یہ کچھوے کی سی جال جلئی آگے یڑھی ت ھی۔ دروازہ ناک کرکے وہ پیچ ھے ہٹ
کے شاپ یڈ یر جاک ھڑی ہوگی ۔۔
اندر سے انک درم یاتی عمر کی جاتون یرآمد ہوتی خو شاند کیٹر کی کل وفئی مالزمہ ت ھی ۔۔
"نہیں !!ایسا کوتی کام نہیں ہے یس آپ مچ ھے اپ یا پ یا دتں کہ زئیش کا کمرہ کویسا ہے
؟؟"
حرتم بے اصل مدعا پ یان ک یا مالزمہ سے نات کرکے وہ کچھ یر شکون ہوتی ت ھی وریہ تو دل
میں سو طرح کے وسوسے اشکو س یا رہے تھے کہ کہی جذ نقہ پ یڈروم کا دروازہ ک ھول کے ناہر
یہ آ جابے اور اگر ایسا ہوجا نا تو وہ کس طرح سے ت ھر اس سے نظر مال ناتی ؟؟آحر کو عاصب
ت ھی وہ ا ئپے چیبھ کی نظروں میں ۔
زئیش تی تی کا کمرہ وہ ہے شا مئے واال نالکل سٹڑھ بوں سے اویر جابے ہی ۔
"آپ کا شکریہ!!"
وہ مسکور ہوتی اور مالزمہ کے پ یابے گئے پ یڈروم کی طرف یزمردہ و توچ ھل قدموں سے جلئی
سٹڑھ یاں حڑھ کے پ یڈ روم کے دروازے کے ناہر جا ک ھڑی ہوتی۔
خود میں ہمت مجبمع کرتی آحرکار دروازہ یہ دس یک دے ہی ڈالی ۔کئی دقعہ دروازے یہ ناک
کربے کے ناوخود ت ھی جب کافی دیر اندر سے کوتی خواب یہ آنا تو کئی دل جٹربے وہمات
بے حرتم کو اپئی لی یٹ میں لے ل یا ۔
ہمت کرکے کمرےکے دروازے یہ لگے ہی یڈل یر ہاتھ رک ھا اور ہلکا شا دناؤ ڈال کے گ ھمانا۔
دروازہ اندر سے الک یہ ہوبے کے ناعث ہلکا شا دھک یلئے سے ہی وا ہوناجال گ یا ۔۔
دروازہ کھلئے ہی کمرے کی اندروتی صورتحال بے تو چیسے حرتم کی روح ف یا کرڈالی ت ھی۔ زئیش
ناتھ روم سے کچھ قاصلے یہ ہوش و حرد سے پ نگایہ فرش یہ گری ہوتی ت ھی۔
آنکھوں کے یپحے رو رو کے آیسوؤں کے یسان اپئی جگہ چ ھوڑ گئے تھے اور شرخ و سف ید گالتی
رنگت کی مالک ذ پئی بےہوش نالکل مرچ ھاتی شرسوں چیسی اپئی ناقدری یہ ماتم کرتی سی
لگ رہی ت ھی ۔
" ک یا ہوگ یاہے آپ کو!! یہ ک یا جالت کرڈالی آپ بے اپئی؟؟" "میں ناجدانہیں جاپئی ت ھی
کہ چمزہ ات ھی ت ھی کسی کے نکاح میں ہیں !! اگر خومچ ھے زرا شا ت ھی معلوم ہوجا ناتو میں کبھی
ت ھی ان سے شادی یہ کرتی "
وہ یری طرح سے شسک یاں ت ھرتی ز پئی کا شر اپئی گود میں ر کھے ندخواس سی اس کو ہوش
میں البے کی کوشش کر رہی ت ھی۔ سورشرابے کی آواز سن کر چمزہ اور مالزمہ ت ھی جٹران
یریسان توکھالبے توکھالبے ز پئی کے کمرے کی طرف دوڑے جلے آبے تھے ۔۔
"میں بے یہ ف نصلہ ضرف اور ضرف ا ئپے نہن اور ت ھاتی کے لئے ک یا ہے !!میں نہیں
جاپئی کہ حز نقہ شر کی ک یا مج بوری ہے نا ت ھر ایسا کیا مفصد ہے جس کی پ یا یر وہ چھ ماہ کے
لئے کورٹ مٹرج کرنا جا ہئے ہیں؟؟ "
"مگر۔۔۔۔۔۔۔۔!! "
"میں بے اب نک ان کی نگاہوں میں خود ک یلئےعزت و اجٹرام ہی دنک ھاہے ۔نہلی مالقات
ئ
میں ہوشک یاوہ واقعی مٹرا ڈھلکا ہوا دو پتہ درست کر رہے ہوں شاند اورمیں انکو علط سمچھ یبھی
ت ھی!! ک بونکہ ا پئے گ ھیئے سے میں ا نکے گ ھر میں موخود ہوں کوتی ت ھی تو ایسا نایر خو ان کے
کردار کو مسکوک پ یاشکے مٹرے لئے۔ مچ ھے ڈھونڈے سے ت ھی نظر نہیں آنا ۔"
"وہ مٹرے محسن ہوبے کے شاتھ شاتھ ہماے ہمدرد ت ھی ہیں میں ان کی فرصدار ہو اور
بے شک مچ ھے ان کا فرض جلد ہی ا نارنا ت ھی ہوگا ۔"
"جٹر ۔۔۔!! ان کا خو ت ھی مفصد ہو اس کاتٹرنکٹ مٹرج کے پیچ ھے ،مگر انہوں بے ہمارے
اویر نہت یڑا اجسان ک یا ہے ہمدردی کرکے۔"
" ان چھ ماہ کے مج نصر عرصے کے دوران میں کچھ یہ کچھ جل نکال ہی لونگی ۔زنادہ دن
ا ئپے نہن ت ھاپ بوں سم یت حز نقہ شر یر توچھ ہرگز نہیں پ بوں گی!! ات ھی تو وہ ہمدردی کر
رہے ہیں مگر کہیں ایسا یہ ہو کہ وہ یہ سو جئے لگ جائیں کہ ان کی یہ ہمدردی گلے میں
مضی یت کے ت ھیدے کی طرح ل یٹ گئی ہے ۔"
چقا اور داتی دک ھوں سے لڑبے لڑبے ت ھک گئے تو جاموسی سے جپ جاپ بے آواز روبے
ئ
روبے سو گئے تھے اور وہ حز نقہ کی اس یڈی کی کرسی کھشکابے اس یہ یبھی شا مئے موخود
ڈاتٹری میں ا ئپے یمام یر اجساشات قلم پ ید کر رہی ت ھی ۔
ڈایری خونکہ نالکل پئی اور ج ید انک ضفحات یر شروع کے کچھ گراف ئپے ہوبے تھے۔ئی یل
یہ نہلےسے موخود ڈاتٹری کو دنکھ کرصلہ کو لگا چیسے وہ خود قال بو ہے اور کسی کام کی نہیں
ہے کسی ک یلئے ت ھی !! اسی طرح شا مئے رک ھی ڈایری ت ھی بے یس ہے و پ نکار ہے ۔
یس اسی سوچ کے تحت صلہ بے چ ھٹ اس ڈایری کو اپ یا نہٹرتن دوست اور عمگسار پ یا ڈاال
۔
"بے شک دکھ زنان سے پ یاں ہو نا ت ھر لفظوں میں رقم ک یا جابے !! لکھ د ئپے نا ت ھر کہے
د ئپےسے دل یہ سے توچھ کچھ کم ضرور ہوجا نا!!"
"یمہیں ت ھی اس وفت مضبوط سہارے کی ضرورت ہے اور مچ ھے ت ھی!!میں یہ نہت اچ ھی
طرح سے جاپ یا ہوں کہ تم مٹرے اجسان نلے د ئپے کے ج یال سے ہی یہ مشکل ف نصلہ کر
ئ
یبھی ہو"
" یمہیں یہ گوارا نہیں کہ میں تم یر نا یمہاری فبملی یر کسی قسم کا اجسان کرو !!اسی لئے
تم بے مٹری آفر کو ف بول ک یا ہے مچ ھے یمہاری جداری اور نہادری ا ئپے کڑے وفت میں
بےدرد بے ئیش آبے والے امیحانات کے ناوخود ت ھی اس طرح جاالت کو اپئی مرصی کے
مطاتق مبھی میں لیئے کا ہٹر رک ھیا کوتی معمولی نات ہرگز نہیں ہے فحر ہے مچ ھے تم یہ اور
نالستہ تم انک نہادر لڑکی ہوں ۔"
"اس میں کوتی شک نہیں کل نک میں بے یہ ف نصلہ ضرف اور ضرف ذ پئی ک یلئے اس کو
نکل نف دہ فٹز سے نکا لئے کے لئے ک یا ت ھا۔ وہ انک نہت یڑے دھحکے سے گزر رہی ہے چمزہ
بے نہت یڑا دکھ اس کے دامن میں کسی عطبم تحقے کی طرح ع یاپت ک یا ہے ۔"
"میں ذ پئی اور کیٹر کا کف یل ہوں !! تن ماہ ناپ کے تچوں کے شاتھ یرا ہوبے ہوبے
نہیں دنکھ شک یا ل یکن اب ذ پئی کے شاتھ شاتھ میں تم ئی بوں کی ت ھی ہر طرح سے زم یداری
م
اور تحفظ فراہم کربے کی کمل کوشش کروں گا "
"میں اپئی توری کوشش کروں گا کہ یمہارے دل میں ا ئپے لئے جگہ پ یا شکوں ان چھ ماہ
ہ ت ن ً
میں اگر میں ایسا کربے میں کام یاب ہوگ یا تو فی یا م مٹری یشہ کے ئے تن کے رہ
ل م
جاؤں گی مگر یہ اتج ڈ نفریس مچ ھے اس ر سئے کے خوالے سے کئی سواالت ات ھاکہ یریسان کر رہا
ہے ۔ تم کیئی ت ھی یر اعبمار سہی مگر نارجال ہو تو اس ر سئے ک یلئے کم سن اور کسی جد نک
اس پ یارے ر سئے کے نقاصوں سے ت ھی اتحان!!"
وہ کار ڈراپ بو کربے ہوبے مسلسل یس صلہ کے م نعلق ہی سوچ رہا ت ھا۔ یمام یر گ ھرنلو
ضرورنات کی اس یاء اس بے حرند لی ت ھیں۔ یس اب وہ جلد از جلد ا ئپے گ ھر صلہ کے ناس
نہیجیا جاہ یا ت ھا ۔
ھرتم بے چیسے ہی چمزہ کو ز پئی کے پ یڈروم میں آ نا دنک ھا شدت عم سے شسک یاں ت ھرتی وہ
جسمگیں لہحے میں گونا ہوتی یس نہیں جل رہا ت ھا چمزہ کا گر پیان نکڑ کہ اشکو چ ھیچوڑ ڈالے مگر
ز پئی کا شر اپئی گود میں ہوبے کے ناعث وہ اپئی اس متہ زور ہوتی خواہش کا گال گ ھوپٹ
گئی۔
ق ً
ھمزہ اپئی پئی تونلی دلہن سے صیح سویرے ہی ا ئپے جسین اسنف یال کی طعا تو ع یں کر رہا
ہ ن ق
ت ھا اشلئے شدند چ ھالبے ہوبے لہحے میں کہ یا چ ھک کر ز پئی کی پ نض پ بو لئے لگا۔رات سے خو
" س یدھا شادھا "روپ وہ دلہن پ یگم کا مالچطہ فرما رہا ت ھا اشکےنعد تو اشکو ا ئپے شر کے نال
"اپئی " دو پ بوتوں کے ہات ھوں تجئے نظر آرہے تھے۔
" اب ک یا انکی پ نض کو ہی پ بو لئے رہی یگے نا ت ھر کچھ دوا ت ھی کر پیگے ؟؟؟ "
م
"میں ڈاکٹر ہوں اور اس وفت اپ یا کام کمل ئیسے سے ایمانداری کے شاتھ ہی شر اتحام
دے رہا ہوں !!!"
اک اک لفظ ج یا ج یا کہ کہ یا وہ جاصہ ت ھ بوٹ ہوچکا ت ھا انک تو رات توری الچ ھن میں گزرگئی
ت ھی اشکی کہ صییجہ بے حرتم کو شچ ک بونکر یہ پ یا اور اسے خود کو چ ھوٹ ک بوں کہا ؟؟؟
سوال ا یسے تھے کہ جن کا خواب کسی طرح شچ ھاتی دے رہا ت ھا۔ کدھر علطی ہوتی ت ھی یہ
نات قلحال گرفت میں آکر نہیں دے رہی ت ھی اشکی ٢گ ھیئے نہلے ہی تو وہ شر چ ھیک کے
یڑی مشکل سے سو سکا ت ھا وریہ اس قسم کے جاالت میں تو ئی ید لی یا ت ھی دسوار لگ رہا ت ھا
اشکو۔
" یہ ک یا جالت پ یالی ہے تم بے ز پئی ؟؟؟"
"مچ ھے مٹری اماپت میں ج یاپت گوارہ نہیں !! میں خود سے حڑے رسبوں کو ل یکر نہت کم
ضرف صاپت ہوا ہوں "
" تو ت ھر مٹری ہوبے کے ناوخود تم بے ک بوں ا ئپے حزنات میں مالوٹ کی؟؟؟؟؟"
" او ہ یلو مرا فئے سے ناہر آجائیں اور مہرناتی کر کہ انکو پ یڈ یہ نہیحادتں فرش کی ڈھ یڈ انکی
ہڈتوں میں ئیبھ گئی تو لیئے کے د ئپے یڑھ جائی یگے!! "۔۔
"کیسے سوہر ہیں آپ و یسے ؟؟اپئی پ بوی کو ہوش و حرد سے پ نگایہ دنک ھئے کے ناوخود ا ئپے بے
جس ئپے ئیب ھے ہے !!"
"اگر میں انکو ا پئے نازوں میں ات ھا شکئی تو آنکی ہر گز مجیاج یہ ہوتی جد ہے س یگدلی کی ت ھی
تویہ اسنعقار"
"اب ت ھی یزیزب کا سکار ہیں کہ آنا ات ھاتو نا مربے ک یلئے چ ھوڑدو .ھد ہے ہونہہ۔۔۔۔"
ھرتم بے شدند ڈھ یڈک خود میں ایرتی محسوس کرکہ چ ھر چ ھری لی۔وہ اب ت ھی سن سے ئیب ھے
کسی گہری سوچ میں عرک چمزہ کو دنکھ کر یری طرح سے نلمال ہی تو گئی ت ھی ۔
یکہ چمزہ نعٹر کچھ کہے چ ھکا ت ھا اور ز پئی کو نل ت ھر میں ا ئپے مضبوط ن ُ
ازووں میں ات ھا کر پ یڈ ج
کی طرف یڑھ گ یا۔
ج ید ہی گ ھی بوں میں سوخ و جیحل ،زندگی سے خوس یاں کش یدبے والی گالب چیسی لڑکی توری
طرح مرچ ھا کر رہے گئی ت ھی ۔ ملحے ت ھر ک یلئے ز پئی کی احڑی نک ھری جالت یہ اسکا دل شکڑا
ت ھا آحر مج یت تو ا سئے ت ھی یڑی شدت سے کی ت ھی اس بے وقا سے ل یکن ت ھر اک دقع کچھ
نلخ نادوں اشکو نہت تٹز رف یاری سے ا پئے چصار میں لے ل یا ت ھا۔
چمزہ شرچ ھیک یا ز پئی کے زردی مانل چہرے سے نگاہیں حرا گ یا ت ھا ماتو ا یسے چیسے ا ئپے
خودشاج تہچول میں وایس ف ید ہوگ یا ت ھاوہ۔چہرے کے نأیرات کچھ اور ت ھی سیج یدگی کی جادر اورھ
ئیب ھے تھے اب وہ ضرف اور ضرف انک ئیساوار ڈاکٹر کی طرح ا پئے مرنض کا معاپتہ کر رہا ت ھا
خوکہ اسکا روز کا معمول ت ھا ت ھاپت ت ھاپت کے لوگوں کا اعالج کرنا اور انکو جدا کے قصل و
کرم سے ضجی یاب کربے کی ت ھرتور کوشش کرکے کام یاتی اپ یا مقدر پ یانا ۔۔
م
" کی یا کمل م نظر ئیش کرہے ہیں یہ دوتوں !! "
"شاند وفت کا نہی نقاصہ ہے کہ میں آپ دوتوں کو پ تہا چ ھوڑ کر کمرے جلی جاتوں "
" مچھ سے نہلے ز پئی کے چفوق کی اداپ یگی ،مج یت اور توحہ د پیا آپ کا فرض ہے اور ان
چفوق کی اداپ یگی آ نکے اویر الزم ہے "
"جب مٹرے مزہب میں جار شادتوں ک یلئے اجازت ہے تو میں کون ہوتی ہوں دل یرا
کربے والی اپ یا نا ت ھر ز پئی ک ی ِلئے آنکا !!"
" مٹرے لئے یہ وفت اور جاالت سے لڑنا نہت مشکل ہے مگر ناممکن نہیں !! "
'مٹرے ہللا مچ ھے ہمت دے کہ میں اپ یا دل یڑا رک ھئے کی کوشش میں کبھی ناکام یہ ہوں اور
مج یت سے ز پئی کے دل میں ت ھی جگہ پ یا شکوں آمین"
حرتم جاموسی سے چمزہ کو ز پئی میں مصروف دنکھ کر انک ت ھیکی سی نظر ان دوتوں یہ ڈال ئی
م
آنکھوں میں یمی ج یکہ دل میں عج یب شا شکون محسوس کرتی طمعین سی ہوکر ز پئی کے
کمرے سے ناہر نکلئی جلی گئی ۔
م
ز پئی کا کمل معاپتہ کربے کے نعد وہ یہ تچوتی سمچھ چکا ت ھا کہ شدند ڈیریسن کی وحہ سے وہ
رات میں واشروم سے آبے وفت نقاہت سے فرش یہ ہی پ تہوش ہوگئی ت ھی۔
ہوں "
مقانل کی توری نات سن لی ئے کے نعد چمزہ انگارے ج یابے لہحے میں کہا ت ھا ل یکن دوشری
طرف موخود وخود کو تو چیسے شاپپ ہی سونگھ گ یا ۔
مونانل پ یڈ یہ اچ ھال کہ وہ اک نظر ز پئی یہ ڈال کر لمئے لمئے ڈگ ت ھرنا کمرے سے واک
آوٹ کر گ یا ت ھا۔ شدند اسنعال کے عالم میں اشکے چہرے کے نایرات یر ہم ہوبے کے
شاتھ شاتھ نا قانل قہم ت ھی تھے۔
"یہ میں کچھ جٹزتں لے کر آنا ہوں گروشری کر کے اگر کوتی کمی ئیسی ہو تو پ یا د پیا وہ ت ھی
لی یا آؤں گا جب آؤں گا تو ۔"
اک شادی شدہ مرد ہو خو اپئی روت ھی ہوتی پ بوی کو م یابے ک یلئے زنایہ کام شر اتحام د ئپے کی
ناکام جدودچہد کر رہا ت ھا۔
خونکہ مچ ھے نالکل ت ھی تحریہ نہیں ہے جالص یا گ ھرنلو اس یاء حرندبے کا اس لئے دنکھ لی یا خو
ت ھی ہے۔ ا ئپے چصاب سے مییج کر لی یا ۔
وہ چحل شا اپئی کھش یاہٹ چ ھیا نا نادایش یگی میں ہی گروشری کے شایرز میں سے یمام اس یاء
ق ً
نکال کر کاتوتٹر یہ ڈھٹر کر چکا ت ھا اس نات سے طعا بے جٹر کہ وہ رورو کے نڈھال ہوتی
صلہ ک یلئے مزند کام نک ھٹر چکا ہے وہ بے جاری ت ھئی ت ھئی آنکھوں سے( شاری گروشری
یڑے سے کچن کاوتٹر یہ خوکہ یڑی ہی کوتی ت ھرتی سے نک ھٹری جارہی ت ھی )جٹرت سے دنکھ
رہی ت ھی کچھ دیر ف یل ہی تو اس بے گرد سے ابے گ ھر کی چ ھاڑ توتچھ کی ت ھی اور اب حز نقہ
یڑے ہی مزے سے دونارہ اشک یلئے کام ت ھیال چکا ت ھا۔ صلہ کا دل جاہا دھاڑتں مار مار کر
روبے اپئی بے یسی یر مگر ہابے رے قسمت رورو کر اب تو آیسوں ت ھی آنکھوں سے جسک
ہو جکے تھے۔
وہ خود یہ جٹر کرتی داپت ئیشئے ہوبے یڑی مشکل سے لہحے کو یرم کرشکی ت ھی ورنا دل تو اس
وفت اپ یا شر ہی پ بیئے کو جاہ رہات ھااسکا۔
"یس شکریہ؟؟"
چہرے یہ جاتحاں توسہ د پئی آوارہ ل بیں ،شکن آلود ہلکا جامئی رنگ کا ل یاس ،چہرے کی
گالتی رنگت اس یہ یزاد ہری آنکھوں یہ شجی چم دار نلکیں اور سب سے زنادہ چجئے ہلکے
گ ھٹرنالے نال ج یکو خوڑے کی سکل د ئپے کی کوشش کی گئی ت ھی اور اب کافی شارے
نال خوڑے سے آزاد ہوبے صلہ کی توعمری کو جار جاند لگا رہے تھے ۔
ھزنقہ کا دل ک یا وہ اشکو اسی طرح زومع ئی چملے کہے کہے اور ت ھی زنادہ یزل کرے ۔
چہاں صلہ کی خود اعبمادی یہ اشکو فحر ت ھا وہیں صلہ کا اس سے گ ھٹرانا ہوا روپ حز نقہ کو
بے جد دلکش لگ رہات ھا ماتو چیسے اپ یا اسٹر پ یا رہا ت ھا۔
اشکی نظروں کی ئیش سے شراسبمہ ہو کر صلہ بے جلدی سےضقاتی کے دوران خو دو پتہ
ا ئپے شابے سے لی یٹ کہ کمر کے گرد ناندھا چ ھٹ ک ھول یا جاہا مگر توکھالہٹ میں دو ئپے میں
لگی گرہ کھل کے ہی یہ دے رہی ت ھی ۔ہات ھوں کی لرزش میں کچھ اور ت ھی اصافہ ہو جال
ت ھا۔ وہ الکھ نہادر سہی مگر خود یہ یڑبے والی حز نقہ کی یرم گرم نظروں کی ناب النا اس ک یلئے
شدند دسوار امر صاپت ہورہا ۔
وہ زیر لب مسکرادنا اور چ ھک کر صلہ کی کمر کے گرد پ یدھے دو ئپے میں لگی گرہ ک ھول ڈالی
۔ صلہ بے وجشت زدہ سی ہوکر حز نقہ کو دنک ھا ت ھا خو دوزاتو فرش یہ ئیبھ کر دو ئپے کی گرہ
ک ھول کر انک دقع ت ھر اتھ ک ھڑا ہوا اور شابے یہ ڈاال صلہ ڈو پیا اپئی انگل بوں کی توروں سے نکڑ
کہ اشکے شابے سے ہ یا دنا۔
اس ملحے چیسے صلہ کا دل پ ید ہوبے کو ت ھا مب ھیاں شجئی سی ت ھیچ گ بیں ت ھیں ۔تورا وخود شرد
یڑ رہا ت ھا ۔ف یامت کی گ ھڑی ت ھی نا ت ھر ف یامٹ تو ئپے کو ت ھی کس کو معلوم؟ ؟۔۔۔
م
صلہ کا دماغ اب کمل کسی یہ کسی انکسن لیئے کی توزیسن میں آہشتہ آہشتہ آرہا ت ھا اس
سے نہلے کہ انکسن کا ری انکسن د پئی حز نقہ بے اشکی یمام یر م نقی سوخوں کی نقی کرڈالی
ت ھی۔
دو پتہ ت ھیالکر وہ نظرتں صلہ کے شرخ چہرے یہ چمابے ڈو ئپے سے اسکا شر ڈھاپپ کر نافی
کا دو پتہ انک کوبے سے نکر کر صلہ کے سیئے یہ ت ھیال نا شابے یہ ڈال گ یا ت ھا۔ اسظرح کے
م
اب شر سے ل یکر سی یا اور اور دوتوں شابے دو ئپے میں کمل جا چ ھئے تھے۔
"یمہارے شر کی ز پ یت مٹری عزت ہے کوشش کراکرو بے ج یالی میں ت ھی اشکو ڈھلکئے یہ
دو "
"اور ہاں مچ ھے شکریہ کے شاتھ انک کپ جابے کی شدند طلب ہورہی ہے "
حز نقہ کا انداز اپئی ازلی سیجیدگی سے یر ہوبے کے شاتھ کافی جد نک گہرا و نہت کچھ ج یا نا
ت ھی ت ھا ۔صلہ چ ھٹ موقع عیبمت جان کے کچن میں ڈور لگا جکی ت ھی اور حزنقہ سوجئی ہوتی
نظروں سے اشکی یشت کو دت ھیا رہے گ یاجب نک وہ کچن میں اوچ ھل یہ ہوگئی اور ت ھر
ک ن
دوقدم کے قاصلے یہ ر کھے صوفے یہ پ بم دراز ہوکر آ یں موند گ یا ۔
ھ
عورت کو خوداعبماد اپ یا ہی ہونا جا ہئے چی یا کہ اشکی آنک ھوں کی شرم کو یر فرار رکھ شکے جد
سے زنادہ تولڈئیس لڑک بوں کو بے شرم و بے ج یاء پ یاد پئی ہے !! مگر ناد رہے خوداعبمادی اور
تولڈئیس میں زمین و آسمان کے چیسا فرق ہے۔اور حز نقہ کے یزدنک صلہ تولڈ ہر گز یہ تھی
۔کم عمر ہوبے کے ناوخود وہ تچوتی اشکی لوح د پئی نظروں کا مفہوم سمچھ رہی ت ھی اور نہی
نات حز نقہ ک یلئے خوش ۔"
سب
" ی بی بیئی۔۔۔۔۔۔"
م بیسر ج یاالت کی صد میں وہ جابے مگ میں انڈنل رہی ت ھی بے ج یالی میں ک ھولئی ہوتی
جابے اشکے نازک سے ہاتھ چ ھلک یڑی ج یکہ شاس ئین ہاتھ سے چ ھوٹ کر دور فرش یہ
جاگرہ ت ھا۔
حز نقہ خوکہ ا ئپے اندر ات ھئے سور سے گ ھٹرا کر صوفہ سے اتھ کہ۔اب اس یڈی ئی یل یہ رک ھی اپئی
ڈایری ات ھا کر اس میں جلدی میں پ یا بے گئے گراقس کی توک نلک کربے ہی لگا ت ھا کہ
شاس ئین گربے کی آواز یہ ڈایری ئی یل یہ رکھ کہ کچن کی طرف ت ھاگا ت ھا۔
"ک یا ہوا ؟؟؟"
نافی کے ماندہ القاظ حز نقہ کے جلق میں ہی رہے گئے کچن کی صورتحال ہی اپ ئی واضح ت ھی
کہ وہ نعٹر صلہ کے کچھ ت ھی پ یابے سمچھ چکا ت ھا۔
" کچھ نہیں یس جابے نکال رہی ت ھی !!ت ھوڑی سی چ ھلک یڑی ہاتھ یر"
وہ حزنقہ کو نکانک کسی تونل کے جن کی طرح کچن میں نازل ہونا دنکھ س بی یاکر چ ھلسا ہوا
ہاتھ اپئی یشت کے پیچ ھے چ ھیا گئی۔ حز نقہ کے شا مئے اشکو شدند سنقی محسوس ہوتی یہ سوچ
کر کہ۔۔
" نہیں شر کچھ نہیں ہوا !! مٹرا ہاتھ نلکل ت ھیک ہے "
" جاپ یا ہوں تچوتی کہ تم ئیسری ج یگ عطبم کو ت ھی تن پ تہا لڑبے کا خوصلہ رک ھئی ہو خود میں
"
" اوکے اگر تم چ ھوتی نہیں ہو تو ت ھر مٹرے یمہارا ہاتھ ما نگئے کا مطلب تچوتی سمچھ جکی
ہوگی"
" صلہ اب میں آحری دقع کہہ رہاہوں سو می تور ہی یڈ راپٹ ناتو !!"
انکی دقع وہ لہحے میں شجئی سمو کہ توال خو کہ اشکی شحضیت کا جاصہ ت ھی ت ھی۔
"شر میں آنکو کہہ جکی ہوں کہ میں ت ھیک ہوں نلٹز آپ ۔۔۔"
" اوکے میں انک نات نار نار نہیں کہ یا ل یکن تم سے کئی نار دوہرا چکا ہوں !!اب مچھ سے
شکوہ مت کرنا "
"گاٹ اٹ ۔۔۔۔۔!!۔"
صلہ کو اپئی من ماتی یہ نصد دنکھ کر وہ زچ ہو چکا ت ھا اشلئے ہاتھ ت ھر کا قاصلہ م یابے
ہوبے ا سئے صلہ کی یشت یہ چ ھیا ہاتھ یڑی ت ھرتی سے اپئی گرفت میں لے ل یا ت ھا صلہ کو
س
کچھ ت ھی مچ ھئے کا موقع فراہم کئے نعٹر ۔
اگر وہ زرا سہ ت ھی اور چ ھک یا نا صلہ زرا سی ت ھی حرکت تو تو ا ئپے جد درحہ نازک شرایہ اور قد کی
وحہ سے (خو کہ حز نقہ سے تورس ١فٹ چ ھونا ت ھا)حز نقہ کے شابے نک آبے کے ناعث نا
آشاتی اشکی پ یاہوں میں ہوتی ۔۔۔
صلہ کا مرمری ہاتھ ا ئپے ہاتھ ہی ہب ھیلی یہ ر کھے معاپتہ کر رہا ت ھا ۔ک ھولئی جابے گربے سے
ہاتھ کی یشت بے جد شرجی مانل ہورہی ت ھی جس سے حز نقہ کویڑی شدت سے صلہ کے
ہاتھ یہ ہوتی جلن کا اندازہ ہوا ۔
شا مئے ر کھے کاوتٹر یر سے گروشری میں سے ڈھونڈ ڈھانڈ کے توتھ ئیشٹ کو صلہ کے ہاتھ
یہ یرمی سے لگابے چیسے ڈر ہو کہ کہیں صلہ کی نکل نف میں اصافہ ہی یہ ہوجابے اشکے
شحت ہاتھ سے مساج کربے سے۔
"جن ہات ھوں یہ مہ یدی لگابے کا وفت ت ھا ۔ان ہات ھوں کو تم بے اپئی ناداتی سے چ ھالوں
سے شحا ل یا "
وہ نہت گہری نات کہہ گ یا ت ھا مگر صلہ تو اپ یا ہاتھ نکڑے جابے اور ت ھر اس یر مرہم ت ھی
لگابے جابے یر شدند نہت توکھالہٹ کا سکار ت ھی ۔
دوشری طرف وہ ت ھی خو خود کو ہر انک کے شا مئے خود یر اعبماد طاہر کرتی آج جذ نقہ کے
شا مئے کئی دقعہ یزل ہو جکی ت ھی اس وفت ت ھی صلہ کا یہ جال ت ھا کہ جذ نقہ کی موخودگی
اس کی دھڑکن تٹز کئے دے رہی ت ھی ۔
"ات ھی تو فی الحال اس توتھ ئیشٹ سے کام جل جابے گا میں ت ھوڑی دیر میں یرنال لے
کر آ نا ہوں ت ھر وہ لگا دوں گا تو اسے یمہیں جلن نہیں ہوگی شکون مل جابے گا چ ھالوں یہ"
وہ جب صلح کےجاتھ یر اچ ھی طرح توتھ ئیشٹ لگا چکا تو نصیحت کرنا نہیں توال ت ھا اب ت ھی
صلہ کو ل یکر جذ نقہ کے لہحے میں یس قکرم یدی ہی قکر م یدی ت ھی ۔
جب کہ وہ سوچ رہی ت ھی کہ۔۔۔
خوک یدار بے موتچھوں کو ناتو کچھ اس انداز میں دنا چیسے چمزہ یہ اپئی دھپ پب ھابے کا ہٹر
جاپ یا ہو مگر اقسوس ۔۔۔۔۔!!!آج کا دن تحارے خوک یدار کی قسمت میں س یاہی ل یکر آنا ت ھا۔
"تو روکے گا مچ ھے؟؟؟"
چمزہ بے شدند اسنعال میں آکہ آو دنک ھا یہ ناتو اور انک ہاتھ سے یڑے سے کالے رنگ کے
جالی دار تٹروتی گ یٹ کے پیچ و پیچ موخود خوک یدار کو یرے دھک یل ڈاال۔
چیئی دیر میں پ نگلے کے ناوردی خوک یدار بے خود کو سیب ھاال اپئی ہی دیر میں شا مئے موخود جشت
قدو قامت کے جامل چمزہ بے اس کی پ یدوق ہب ھیالی ۔
اسی کی یسبول کو چمزہ بے اپ ئی انگشت سہادت سے گول گول گ ھماکہ لمچوں میں اس ڈیڑھ
یسلی کے خوک یدار یہ ہی نان گ یا ت ھا۔
“
یسبول کی طرف آنکھ سے اشارہ کرنا وہ اس وفت کسی ت ھی رعاپت سے عاری لہحے میں گونا
ت ھا۔
اس سے نہلے کہ خوک یدار سور شرایہ کرنا مزند چمزہ کا ناتم یرناد ہونا ۔چمزہ بے اسی پ یدوق کو
خوک یدار کےشر یر دے مارا ۔جس کے لگئے کے توری فوت سے لگئے کے ناعث وہ بے ہوش
ہو چکا ت ھا۔
صییجہ انک کمرے سے یرآمد ہوتی چمزہ کے اویر کسی ناگن کی طرح ت ھ نکاری دماعی طور یہ تو
وہ پ یار ہی ت ھی چمزہ سے آج یمام جساب یرایر کربے کو۔
"شکر کرو ات ھی نک تو میں یس جیخ جال ہی کر نات کر رہا ہوں وریہ یمہاری جان گدی سے
نکا لئے میں مچ ھے لمجہ ت ھی نہیں لگے گا "۔
وہ تچوت سے یر لہحے میں گونا ہوتی اور یس نہی صییجہ کے ادا ہوبے علط القاظ سے جس
بے اب نک تو ئی یدمیں سوبے سٹر کو گٹری ئی ید سے نکانک پ یدار کر ڈاال ت ھا۔
ن
"مٹرے جاندان نک ہیجئے والے کا میں شر دھڑ سے الجیدہ کربے کا ہٹر میں تچوتی جاپ یا
س
ہوں !! علطی سے ت ھی مٹرے سے میسلک لوگوں یہ نظر علط ت ھی مت ڈال یا یں "
ھ مچ
"ارے نہت د نک ھے ہیں میں بے یمہارے اور یمہارے اس نام نہاد سوہر چیسے"
" زنادہ حڑ حڑ کی توتم سم یت یمہارے سوہر کو ت ھی چہبم کی سٹر دپ یا میں کروابے سے در نغ
نہیں کروں گا"۔
وہ پ نفر کرنا آگے یڑھ کہ صییجہ کا گال ا ئپے شکیحے میں لے چکا ت ھا جس کے ناعث اب وہ
یری طرح تن ناتی کی مچ ھلی کی طرح ت ھڑ ت ھڑارہی ت ھی۔
" مم مچ ھے چ ھوڑو وریہ یمہیں کبھی معلوم نہیں ہوشکے گا کہ اس ک ھیل کے پیچ ھے ک یا کہاتی
ت ھی۔ ۔"
"ات ھی تو چ ھوڑ رہا ہوں ک بونکہ یمہاری زنان سے شچ سن کہ ہی مچ ھے شکون ملے گا ۔۔۔"
وہ اک چ ھیکے سے اسکا گال چ ھوڑ کر دور ہوا خود کو نارمل کربے کی کوشش کربے لگا۔
" او بےتی تم تو خوامچواہ میں آگ نگوال ہو گئے "
" تو مچ ہاتٹر ہو رہے ہو آتو ہم ئیبھ کر خوشگوار ماخول میں نات کربے ہیں چیسے اس سے
نہلے ک یا کربے تھے!!"
" یمہارے یمام سواالت کے خواب میں نہت جلد یمہیں دے دوں گی ل یکن اگر تم مچھ سے
تچمل سے ئیش آؤ گے پب"
"تچمل کی نات تم مچھ سے مت کرو مٹرا یس جلے تو میں یمہارا متہ توڑ دوں !!"
"ک بوں مٹرے دل میں اس کے جالف زہر ت ھرا پ یاؤ صییجہ ؟؟"
چمزہ بے عصے سے بے قاتو ہوکر مالزمہ کے ہاتھ سے ناتی کا گالس لے کر فرش یر دے
مارا خو ات ھی ات ھی صییجہ بے اس کے لئے مالزمہ سے کہہ کر م یگوانا ت ھا۔
ئ
وہ چمزہ کے رویرو یبھی اپئی نات کا آعاز کرجکی ت ھی ۔
"یہ میں ک ھانا لے کر آنا ہوں تم ئی یل یہ یرتن لگاؤ میں جب نک تچوں کو لے کر آ نا ہوں
ئی یل یہ"
جذ نقہ بے الوتج کے درم یان سے نکالے گئے نہلی مٹزل کو جاتی سٹڑھ بوں یہ اداسی کی
ئ
نصویر پئی یبھی صلہ کو ہوش حرد کی دپ یا میں ال پیحا۔
س
ج ید لمچوں نک وہ یہ یں کے عا م یں جذ نقہ کو بے ج یالی یں ئی لی ئی ۔
گ ج کن م م ل ھ مچ
"لگ یا ہےمیں کچھ زنادہ ہی ڈیش یگ ہوں پبھی ےو نگاہیں نلیئے سے انکاری ہیں یمہاری "
ج یکہ س یال وہ تو چیسے حز نقہ کے کہے چملے یہ ہر یڑا کر تٹزی سے اتھ ک ھڑی ہوتی اور خوامچواہ
میں ادھر ادھر نظر گ ھمابے لگی جذ نقہ کو اس وفت وہ بے وفوفوں کی شردار معلوم ہورہی
ت ھی۔
کہیں یمہارے کان میں م یل تو نہیں ت ھرا ہوا خو مٹری۔ آواز تم سن نہیں شک رہی ہو؟ ؟"
جاتجئی ہوتی نظروں سے کان کے فرپب جا کے معاپتہ ک یا گ یا مگر جذ نقہ کے چہرے فرپب
البے کے ناعث صلہ خوکہ سٹڑھی یہ ئیب ھے سے اتھ ک ھڑی ہوگئی ت ھی نکدم پیچ ھے ہوتی یہ
د نک ھے نعٹر کہ وہ یس اپ یا توازن ک ھوبے ہی والی ہے ۔۔
"نہیں مٹرے کان میں تو نالکل ت ھی م یل نہیں ہونا جب ت ھی شاور لیئی ہو ہم بیشہ واش
روم سے نکلئے ہی گاز سے کان صاف کرتی ہوں! !"
وہ ہونفوں کی طرح اشکی بے نکی نات کا خوب دے رہی ت ھی چیسے واقعی کان میں م یل
کے تودے ت ھرے ہوبے ہوں۔
"کان کا تو نہیں پ یا مگر یمہاری اور مٹری عادات خوب م یل ک ھاتی ہیں "
وہ شریر لہحے میں کہ یا اشکی کمر کے گرد چصار ناندھ کر اشکو پیچ ھے گربے سے تحا گ یا وریہ
صلہ یشت کے نل ز ئپے یہ جا گرتی ۔
وہ گ ھمیٹر لہحے میں کہ یا اشکے قدموں کو مضبوطی چما کر خود سٹڑھی سے ایر کر قاصلے یہ جس
ک ھڑا ہاتھ ناندھ کے چیسے اب ت ھی اشکے ناس کچھ ت ھا کہئے ک یلئے۔
صلہ کٹرا کہ حز نقہ سے نظرتں حرابے کچن کی طرف رخ کربے کو ت ھی جب اک دقع ت ھر
اشکی جان سولی یہ ل یکی۔
"کل صیح گ یارہ حتے پ یار رہ یا یمہیں مٹرے شاتھ آقس جلیا ہے "
حز نقہ بے ہوا کی ماپ ید گزرتی صلہ کی مرمری کالتی کو اپئی گرفت میں ل یا ہوا ت ھا۔
"جی اچ ھا "
حز نقہ کے دل میں ئیس سی ات ھی یہ وہ صلہ۔ تو نہیں ت ھی خو جد سے زنادہ نہادر اور انا
یرست ہوا کرتی ت ھی یہ تو کوتی اور ہی لڑکی ت ھی خو شاند حزنقہ کے اجساتوں نلے دا ئپے کے
ناعث وہ شاند اپ یا اعبماد ک ھورہی ت ھی ۔
"کل آقس میں یمہیں کاتٹرنکٹ مٹرج کے ئیٹرز شاتن کربے ہیں "۔
آیسوں ئیئی وہ خود کو سیب ھا لئے ہوبے گونا اب کمزور یڑنا حز نقہ کے شا مئے اشکی انا کو گوارا یہ
ت ھا۔
"تم اچ ھی طرح سوچ لو کل نک کا وفت ہے یمہارے ناس کسی طرح کا یریسر ہر یز ت ھی
نہیں ہے تم یہ "
یہ کہہ کر وہ صلہ کو انک دقع ت ھر سے سوخوں کے گرداب میں گ ھرا چ ھوڑ گ یا ت ھا۔ ۔۔
ن
م بورم آ ک ھیں اداس چہرے و لڑک ھڑابے قدموں سے صلہ کو
بے جد چمکدار نانلز سے مزتن فرش یر جلیا دسوار محسوس ہو رہا ت ھا۔
دک ھوں کا انک ضحرا ع بور کرکے وہ نہاں نک آتی ت ھی اور یہ
چ ھرچ ھر چ ھرآیسوتوں کی رواتی کسی چ ھربے کی ماپ ید اس کی عالفی آنکھوں سے گربے لگی
ت ھی۔
وہ حزنقہ کےت ھیحے گئے ڈراپ بورکے شاتھ اشکے آقس آ تو گئی ت ھی مگر اب چیسے آگے ک یلئے سفر
طے کرنا صلہ کو نل شراط یہ سے گزربے کے ماپ ید معلوم ہو رہا ت ھا۔
"نہیں کچھ نہیں یس !! ہاں شاند آنکھ میں کچھ جال گ یا
ہے "
خود کو نہت تٹزی سے سیب ھاال د ئپے ہوبے وہ اپ یا اعبماد تحال کرجکی ت ھی ۔کسی کے شا مئے
روبے سے لمچوں ت ھر کی چمدردی ضرور مل جاتی ہے مگر عمر ت ھر ک یلئے آنکی زات کے اویر
ہارے ہوبے خواری کی سی چ ھاپ لگ جاتی ہے
م
" ہاں ہللا کے شا مئے جال دل کہد ئپے سے واقعی دل ین ج یکہ روح یر کون ہو جاتی "
ش ع طم
صلہ بے نہت یرمی سے شزا کی نات کی یردند کی ت ھی ج یکہ شزا بے بے خونک کہ صلہ کو
دنک ھا ت ھا جس بے آج اس نہت یڑی نات عام سے لہحے میں دل نک نہیحادی ت ھی۔
م
شزا اشکو حز نقہ کے روم نک چ ھوڑ کر جاجکی ت ھی ۔ حز نقہ اپئی جیٹر یہ ئیب ھا کمل توحہ سے
م
انگریم یٹ کے ئیٹرز کو یڑھ رہا ت ھا کچھ دیر نعد ا سئے کمل مطالعہ کربے نعد وہ ئیٹرز صلہ کی
ئ
طرف یڑھابے خو کہ نلکل اشکے مقانل یبھی اضظراتی انداز میں اپئی محروطی انگل بوں کو بے
دردی سے جیحا بے میں مصروف ت ھی ۔
حز نقہ کا دل جاہا کہ سب کچھ چ ھوڑ چ ھاڑ کے مئی ڈال دے اور صلہ کے دوتوں ہات ھوں کو
ا ئپے مضبوط ہات ھوں میں ف ید کر کہ کہےکہ ۔۔
" اب سے مٹری دسٹرس میں آبے والے ہیں یمہاری زات سم یت اس لئے یمہیں کوتی خق
نہیں مٹری اماپت کو نکل نف نہیحابے کی !!"
ت
مگر وہ یہ قلحال کہئے سے یڑی مشکل سے خود یہ صنط کے نہرے پب ھا نا چ ھیحال کر لب ھییچ
گ یا ت ھا۔اس وفت اس قسم کی کوتی ت ھی نات شا مئے موخود لڑکی کو سہی مع بوں " دہال" د ئپے
کا ناعث ئیئی ۔
حز نقہ کی صلہ کی اداس آنکھوں کو دنکھ کہ رگ طرافت ت ھڑک اور وہ معئی جٹز نظرتں اس یہ
چمابے لہحے کو کچھ کرجت پ یا کہ گونا ہوا۔
"نکاح کے معئی پ یا ہے نا ان نکاح کے ئیٹرز کوافرسٹ اتٹر کا قارم سمچھ کے قل کر
رہی۔؟؟؟"
حز نقہ بے جاتجئی ہوتی نظروں سےصلہ کا شر نا تٹر جایزہ ل یا خو ئیٹرز کو اپئی طرف موڑ کہ ا یسے
الٹ نلٹ کر نار نار یڑھ رہی ت ھی چیسے کوتی ناسور ہاتھ لگ گ یا ہو ۔حز نقہ کی پ بوری نکانک
حڑھ گئی ۔
صلہ کہ بے اعی یارایہ روبے وہ یڑ یڑ انا ت ھا ماتو چیسے حز نقہ کو ا ئپے دل یہ تٹز دھار چ ھرناں
جلئی نکڑے نکڑے کرتی محسوس ہوتی۔
حز نقہ صلہ کے ئیٹرز یہ شاتن کرد ئپے کے نعد خود ت ھی شاتن کرکہ اپئی یسشت سے اتھ
ک ھڑاہوا اور اشکی کرسی کے فرپب جاکہ رک کر اشکو نازو سے جکڑ نا صلہ کو کرسی سے انک
ن
چ ھیکے سے ئیب ھے سے ات ھا کر اشکی شراسبمہ آنکھوں میں آ ک ھیں ڈالے زہرنلی ہیسی ہیس دنا۔
ج یکہ صلہ وہ تو جٹران یریسان حراشاں سی شا مئے موخوف ا پئے محسن کے نکسر ندلے روبے
کو دنکھ شسدر ہی تو رہے گئی ۔ت ھال حز نقہ کا یہ انداز اس بے آج سے نہلے کہاں دنک ھا ت ھا۔
نکے نعد دنگرے طوقاتوں کی توند اور ا ئپے شارے دتوں کے زہئی پ یاتو کا ئییجہ ت ھا نا کچھ اور
!!
صلہ کے اعصاب بے خواب دے ڈاال ت ھا اور وہ حز نقہ کی نانہوں ہوش و حرد سے پ نگانا ہوکہ
چ ھول جکی ت ھی۔۔
ہ
ممم ۔۔۔
"تو سبو ج یاب مٹری تم سے تو کوتی زاتی دسمئی نہیں نکلئی مگر یمہاری پ یاری م یکوحہ سے
مٹرے نہت شارے جساب نکلئے ہیں ۔۔۔"
صییجہ شاطرایہ مسکراہٹ ل بوں یہ شحابے زہر ج ید لہحے میں اپئی نات کا آعاز کر جکی ت ھی۔
"جلو میں پ یا د پئی وہی جس بے شلبی یگ نلز ک ھا کر خود کو موت کے گ ھا ٹ ا نار ڈاال ت ھا "
" اور ہ ھر ہم لوگ نانا کی ر پیایرم یٹ کی وحہ سے تم لوگوں کے یڑوس واال گ ھر جالی کرکے
جلے گئے تھے ک بونکہ وہ نانا کو کمیئی کی طرف سے دنا گ یا ت ھا۔"
"نہلیاں مت تچ ھاوں س یدھے لفظوں میں مٹری نات کا خواب دو فوری "
ُ
" یہ سب ہشٹری سے وایشتہ ہے ماتی ڈتٹر فرپ یڈ جٹر تم بے خو اس روز ریسبورپٹ میں دنک ھا
وہ آدھا شچ ضرور ت ھا "
"وہ سب چ ھوٹ ت ھا تم اب ت ھی نکواس یہ کمر کس رہی ہو "
"کہا نا چمزو کہ وہ سب آدھا شچ ت ھا تورا شچ یہ ہےکہ مٹرات ھاتی زند زئیش سے ج بوتی مج یت کرنا
ت ھا اس روز ت ھی جب زئیش کو ا سئے زیردسئی اپئی جان لیئے کی دھمکی دے کر نالنا ت ھا تو
اس روز یہ محظ انقاق نہیں ت ھا کہ میں توپ بورسئی سے جلدی آف کرواکر یمہیں نہابے سے
اسی ریسبورپٹ ل یکر نہیچ گئی ت ھی ک بونکہ میں اپئی ت ھاتی کی دتوانگی سے واقف ہوگئی ت ھی میں
جان جکی کہ وہ ز پئی کے چصول کے لئے کسی جد نک جاشک یا ہے "
"میں بے اشکے انک رات نہلے ہی یمام نائیں خوکہ اس بے ز پئی سے کی ت ھی سب سن
لیں ت ھی اور ت ھر تم مٹرے کالس ف یلو ہوبے کے شاتھ دوست ت ھی تھے ت ھر اور نہلے یہ
دہال تجین ت ھی ہمارا اک شاتھ انک ہی محلے میں گزرا"
ن
" یس ت ھر ک یا ت ھا میں بے یمہیں جان کہ راصی ک یا ریسبورپٹ نک ہیجی وہا ز پئی زند کو
سمچ ھابے کی کوشش کر رہی ت ھی کہ وہ کسی کی م یکوحہ ہے اور زند بے اشکی م یت کی
ت ھی اسکا ہاتھ ت ھام کر اور کی یا یڑپ کر کہا ناھ کہ مٹری ہوجاو میں یمہیں زندگی ت ھر ک یلئے اپ یا
پ یا کہ رک ھیا جاہ یا ہوں اور ز پئی بے اشکے ہاتھ کے اویر ہاتھ رکھ کہ سمچ ھانا ت ھا کہ وہ ضرف
ا ئپے سوہر کی اماپت ہے اسے ت ھول جاو۔"
ً
"ل یکن ز پئی کے اس روز قطعا لہحے میں انکار کربے کی وحہ سے چف نفت تو یہ ت ھی کہ مٹرا
پ یارا ت ھاتی زند دل گرفتہ ہوکہ موت کو اسی رات گلے لگا ئیب ھا "
" حرتم وہ تو ت ھی ہی شروع سے مچھ سے ڈرکہ ر ہئے والی اور ت ھی ت ھی مٹری سوپ یلی نہن !!
اشکو تو میں بے نہی کہا ت ھا کہ یمہارا نکاح ہوا ت ھا ل یکن زہئی ہم آہ یگی یہ ہوبے کےناعث
جبم ہوگ یا۔"
میں بے اشکو یمہاری زندگی میں شامل حردنا ز پئی کی سوتن پ یاکہ اب ز پئی شاری زندگی ک یلئے
یڑبے گی۔"
" اور سمٹر اور مٹرے درم یان میں سے ت ھی ک یاب میں سے ہڈی نکلی شکر"۔۔۔
"سمٹر کے شاطرایہ دماغ بے ت ھی مٹرا نہت شاتھ دنا اور یمہارے ت ھاتی کی سمٹر کے شاتھ
یزیس میں سیٹرز اتویشبمی یٹ کروادی ہاہاہا۔۔۔۔"
"اب یس تم سمٹر سے پ یا کہ رک ھیا وریہ یمہارے ت ھاتی کہ الک ھوں کہ سٹر ڈوب شکئے
ہیں۔۔۔۔۔۔"
چمزہ بے صییجہ یہ اک قہر آلود نظر ڈالی اور مزند کچھ ت ھی سئے نعٹر لمئے لمئے ڈگ ت ھرنا گ ھر سے
نکلیا گ یا سمٹر کے اب اسکا رخ ا پئے گ ھر کی طرف ت ھا ز پئی سے ملیا ت ھا نات کرنا ت ھا
اور۔۔۔۔۔اور معافی طلب کرنا ت ھی۔
ز ینی ۔۔۔۔"
مدھم لہجہ میں کہ تا وو آہستہ آہستہ کچھوے کی سی چال چلتا ز ینی کے ی تڈروم تک آتا ت ھا مگر
م
ز ینی کو کمرے میں تدارد تاکہ وہ ان دیوانہ وار اسکو کبھی کمرے سے ق ٹیرس یں یو ھی
ب ک م حل
ڈریس تگ روم میں تالش رہا ت ھا چد یو نہ ت ھی کنی دفع تاتھ روم کے دروازے نہ دھڑادھڑ زور
زور سے دس تک دے ڈالی مگر جب تاتھ روم کا دروازہ تاچار ک ھول کہ دتک ھا یو وہاں ت ھی ز ینی
کو نہ تاکر وہ مزتد شش و ینج میں پڑھ گ تا ت ھا ی تک وقت کنی خوق تاک وہمات نے اسکے دل و
دماغ کو ج ھنحوڑ کہ رکھ دتا ت ھا۔
سام کے جھ جبے کا وقت ہوچکا ت ھا مغرب میں یس کچھ ہی دپر تاقی ت ھی آج کا یورا دن اسکا
صبنجہ کی وجہ سے سدتداز یت تاک گزرا ت ھا۔
ع
مالزمہ سے یوج ھا اس نے ت ھی ال لمی کا اظہار ک تا کبیر کی کبیر ی تکر سے درتاقت کرچکا ت ھا
ع
مگر ہر طرف سے ال لمی کا ہی سگ تل مال ۔
جمزہ یورے گ ھر میں اسکو تالش کرنے کے بعد آخر کار تاہر گ ھر کے ت ھلی طرف نیے
ج ھونے سے الن کی طرف بکل آتا اور یس وہاں پہنچ کہ اسکی تالش یوری ہوئی۔
ب
ذ ینی سا منے ہی الن میں گ ھاس ئی ببھی اداس سام کا م نظر بیش کر رہی ت ھی۔ جمزہ نے
خود میں ہمت ی تدا کرکہ ز ینی سے سا منے ک تلنے خود کو ی تار ک تا ت ھا۔
" ک یوں آنے ہو تم اب ک تا میری پرتادی نہ کہکہ لگانے تاقی رہے گنے ہیں تا ت ھر میری
نے یس نہ جشن م تاتا تاقی ہے"
وہ اسکے کچھ ت ھی کہنے سے پہلے ہی اسکے قدموں کی چاپ پہچان کہ یب ھر تلے لہجے میں
اسنفسار کر رہی ت ھی۔
مچ ھے اتک موفع دو ازالہ کرتا چاہ تا ہوں تمام زتادی یوں کو "
" زتادئی پہیں کی آپ نے میرے ساتھ جمزہ آپ نے میری روح سم یت میری تاکیزہ مح یت
کو ج ھلنی کردتا ہے "
"وہ سدت کرب سے ت ھبنے دل و پرسنی یوئی آتک ھوں سے جمزہ کو تمسخر زدہ لہجےمیں درتاقت
کر رہی ت ھی'"۔
"مچ ھے معاف کردوں میں نے تم نہ سک ک تا ز ینی تم خو چاہے سزا دے دو یس مچ ھے
معاف کردو "
جمزہ۔سے ز ینی کا دل سکن اتداز پرداشت سے تاہر ہورہا ت ھا وہ یو اس زبیش کو چای تا ت ھا خو
اسکے آگے ینچ ھے یس اسک تلنے ہی ت ھی۔
"میں نے تمہیں معاف ک تا میرےرب نے تمہیں معاف ک تا جمزہ چاو اینی ی یوی کے ساتھ
خوسگوار زتدگی کا آعاز کرو "
"ز ینی میں تمہارے تمہارے ساتھ ینی زتدگی سروع کرتا چاہ تا ہوں تم سہی ت ھیں صبنجہ نے
نہ شب کچھ ک تا ہے مگر اب میں چق نقت چان گتا ہوں "
"ہا چق نقت ک تا خوب کہی تم نے ت ھی بع نی اب اتک اور لڑکی کی زتدگی تم اچاڑدوگے!! مچ ھے
ایسا آتاد پہیں ہوتا "
یو ت ھر تم ی تاو ز ینی میں ک تا کروں ؟؟؟
وہ اسکےدویوں سایوں کو مظ یوطی سے ت ھام کہ یسبماں ت ھا ز ینی کو پہلی دفع جمزہ کی آواز و
بگاہوں میں مح یت کی چاسنی محسوس ہوئی ت ھی مگر اب شب کچھ خبم ہو چکا ت ھا کچھ ت ھی یو
تاقی پہی رہا ت ھا۔
"تم اب کچھ پہیں کوگے خو کروتگی میں کروتگی تم یس دسنخت کروگے !!"
وہ اتک لفظ کو خ تا خ تا کے کہنی ا نیے تازوں کو اسکی گرقت سے اتک دم آزاد کراکہ قاصلہ نہ
چا ک ھڑی ہوئی ت ھی اور نہ قاصلہ ای تا زتادہ نہ ہونے کے تاوخود جمزہ کو سحنح مع یوں میں م تلوں
کا محسوس ہوا۔
نہ وہ ہی چاینی ت ھی کہ کس طرح موت کو گلے لگاکہ نہ س تگین کاٹ دار جمال ادا کر تائی
ت ھی۔
"ذ ینی تم ایسا پہیں کرسکنی ہو تلیز ز ینی نہ ظلم مت کرو مچھ نہ "
وہ کہنے ہنے دکھ سے تڈھال ل تکن مح یت کی سدت سے گ ھیرا کے اسکو تاپہیں ت ھتال کر گلے
سے لگانے کو ت ھا جب ز ینی نے اسکے ہات ھوں کو خ تک کے دویوں ہاتھ سبنے نہ جماکہ زور دار
دھکا دتا ۔
"میں تمہاری ت ھی اور تا عمر تمہاری ہی ہوکہ رہ تا چاہنی ت ھی مگراب تمہاری مح یت میں سراکت
دار خرتم ت ھی ہے تمہاری ی یوی اور میں اتک نیے ہونے کایوں کے کچ ھے مرد کے ساتھ
ساری عمر پہیں گزار سکنی نہ تا ممکن ہے "
" ک تا ی تا آگے کبھی تم کسی کی تایوں میں آچایو اور میرا یسا یساتا ف ھر ہی اچاڑ دو اسلنے مچ ھے یو
معاف ہی رک ھو نہ دتکھو میرے خڑے ہونے ہات ھوں اب یس کرو رجم کرو میری زات نہ چکے
چاو میری بظروں سے قلچال"
"صلہ ک تا ہوگ تا تمہیں میں یو مزاق کر رہا ت ھا تلیز ہوش کرو تار "
خز بفہ اسکو ہوش میں النے ک تلنے ہر ممکن جین کر رہا ت ھا مگر ہر کوشش رای نگاں ہی ت ھہر
رہی ت ھی۔
آخر کار صلہ کی ینحوسی سے گ ھیرا کہ وہ اسکو اینی مضیوط ی تاہوں میں ل تکر ہسب تال پہنچ چکا ت ھا
۔
ڈاکیر کے مطایق زہنی الچ ھ یوں و پریسای یوں کی وجہ سے صلہ کو پروس پرتک ڈاون ہوا ت ھا ۔
"آتکی وابف کو ہمیں اتڈمت کرتا ہوگا ڈٹیریشن ئی وجہ سے اتکی صخت ت ھی چاصی اٹیر ہو چکی
ہے جس کح اسرات ا تکے یورے پروس شس بم نہ پڑ رہے ہیں "
م
"٢سے ٣دن ہمیں ابکا کمل پر یبم یٹ کرتا ہوگا ت ھر ہی کچھ کہا چا سک تا ہے "
م
"ڈاکیر نے کمل بفص تل سے آ گاہ ک تا "
"آتکی سادی کو لگ تا ہے زتادہ وقت پہیں گزرا جیر ایسا ہوتا ہے اکیر آتکی وابف وتک ت ھی
پہت ہیں آپ خ تال ک تا کریں "
ڈاکیر کے ڈ ھکے ج ھنے لفظوں میں کہی تات کا مطلب سمچھ کہ وہ چقت سے سرخ پڑگ تا ۔
"اسنغفرہللا "
دل نےدھڑک یوں کے ساتھ مل کے کہا۔۔
"ظالم جسیتہ کچھ نہ ہونے نہ نہ چال ہے گر خو کچھ ہوگ تا یو نہ ڈاکیر یو کرق یو عاتد کرد بگا "
وہ دل ہی دل میں پڑا تا ہوا تاہر آتا اور اک پرس کو کچھ دپر صلہ کی چفاظت نہ معمور کرتا
پہیں ت ھوال اب اسکا رخ
گ ھر کی طرف ت ھا جہاں چفا اور دائی ی نہا تھے ہسب تال میں کاقی تاتم لط چکا ت ھا اور ت ھر نہ جمزہ
کا ت ھی ہسب تال نہ ت ھا جہاں وہ بعب تات ت ھا ۔نہ ہسب تال اسکے آفس سے فریب پر ت ھا اسی لنے
خز بفہ نے رسک لبنے کے بچانے ادھر ہی گاڑی روک دی اور صلہ کو لنے اتدر ہسب تال
میں داچل ہوگ تا۔
مغرب کے بعد کا وقت ہوچال ت ھا وہ ٹیز ڈرای یو کرتا ڈ بفیس سے گلشن اق تال پہچا ت ھا ۔ چفا اور
م
دائی کو کسی نہ کسی طرح طمعین کر کے وہ ان دویوں کو ل تکر اس گ ھر چارہا ت ھا جہاں
اسکی سایسیں ز ینی جمزہ اور کبیر یسنے تھے اب اس گ ھر میں چفا اور دائی کا ت ھی اظافہ
ہونے چارہا ت ھا۔
صلہ کے ہسب تال میں ہونے کے تاعث اسکو ت ھی اسی کے ساتھ رات دن ہسب تال میں
گزارنے تھے ا یسے میں چفا اور دائی کو ی نہا ج ھوڑتا خز بفہ کو کسی طرح ت ھی گوارا نہ ت ھا جبے ہی
یو تھے دویوں اسکے لنے تلکل جمزہ ز ینی اور کبیر کی مای تد۔
ل تکن گ ھر پہنچ کر خو م نظر اسکو دتک ھنے کو مال وہ اسکو پری طرح یوڑ ت ھوڑ گ تا ت ھا
"تمہاری ہمت کیسے ہوئی ذ ینی کے ساتھ ای تا شب کرنے کے تاوخود اس کا راشتہ رو کنے کی
تا ت ھر اس کا ہاتھ تکڑنے کی؟؟؟"
" تمہیں سرم پہیں آئی ذرا سی ت ھی؟؟"
ھزبفہ گ ھر میں جیسے ہی چفا اور دائی کے ساتھ داچل ہوا سا منے کا م نظر مالچظہ کرکے جیسے
ت
اسکو بب تگے لگ گنے لخی آتک ھوں میں بکاتک ت ھری ت ھی ۔
جمزہ ،ز ینی کا زپردسنی ہاتھ تکڑے اس کو چانے سے روک رہا ت ھا اور ذ ینی زارو فطار رونے
ہونے کہہ رہی ت ھی کہ"
“
" اب کچھ پہیں بچا شب کچھ خبم ہوگ تا ہے !!اس تاک ر سنے کا اجب تام ہوتا ت ھا سو ہو گ تا
ہے"
ب
ز ینی خ تگ ھاڑئی ہوئی ای تا آتا ک ھو ببھی ت ھی اور پہی وہ وقت ت ھا جب وظ نفہ کا دل اس کی نے
یسی پر خون کے آیسو روتا ت ھا ۔
کیسا کرب ت ھا اس کی پہن کے لہجے میں!! مان یو نیے کا دکھ شب سے زتادہ بکل نف دہ ہوتا
ہے۔ نہ وظ نفہ کو ز ینی کی صورت میں معلوم ہوا ت ھا۔
"ذ ینی سے کہیں کہ مچ ھے وہ معاف کردے میں علط ت ھا مچ ھے ز ینی کے چالف پہت علط
پرین واس تگ کی گ نی ت ھی جس کا ببنجہ اس طرح سے بکال "
"اج ھا نہ ت ھی خوب کہی تم نے کہ ز ینی میری تات ماینی ہے کل کالں کو تم میرے اور
ز ینی کے مفدس ر سنے نہ ت ھی پہ تان لگادو !! "
جمزہ نے نےیس سی بگاہوں سے ت ھائی کی طرف د یب ھا جیسے اب وہی چدا کے بعد اس کی
ت
ڈولنی کسنی کو سبب ھاال دے سک تا ہےل تکن خز بفہ نے لخی۔ سے ای تا رخ ت ھیر ل تا۔
۔
س
"پہیں ت ھائی آپ صرف اتک دفع یو مچ ھے ت ھی مچ ھنے۔ "
م
وہ مچال خز بفہ کے کمل تای نکاٹ نے یو جیسے اسکی ہمت ہی یوڑ ڈالی ت ھی ۔
" جبے یو نہ تھے کہ کسی نے کچھ کہا اور تم نے لب تک کہہ دتا "۔۔۔
"اور رہی تات کس نے ک تا کہا اور ک تا پہیں !! نہ مچ ھے چای تا ت ھی پہیں ہے "
"ک تا ینی پڑھائی تمہیں کس نے ؟؟مچ ھے کوئی سروکار پہیں اس تات سے مچ ھے میری پہن پر
م
کمل ت ھروسہ ہے اور نہ ت ھروسہ تا ق تامت قاتم و داتم رہے گا "۔
ھزبفہ نے پڑھ کے شسکنی ہوئی ز ینی کہ سر نہ دشت سفقت رک ھا۔ دوموئی اس قدر مح یت نہ
ز ینی کی آتک ھوں سے لڑ ھکے تھے۔
اعب تار کی قلت اور سک کی زتادئی !! رسیوں کی خوبصورئی بیست و بع یود کر د ینی "۔
" ایسان ہے کہ وہ خود پہت تا قدرا ہے اور اس تات کا صیوط تم نے مچ ھے دے دتا جمزہ "
"ارے تم ک تا مچ ھے ج ھوڑو گے میں خود تمہیں ج ھوڑئی ہوں!! اینی مح یت کی اینی پزل تل ہونے
کے بعد میں تم نہ اک بظر یو دور کی تات تمہارے عکس تک کو ا نیے ارد گرد پرداشت پہیں
کر سکنی "
ہ نہہ۔۔۔۔۔۔!!
" تاد رک ھتا جمزہ مح یت جب زد نہ آچانے تا یو بفرت اور ای نفام جیسے لفظوں کو ت ھی مات دے
دتکر مح یوب کو پڑ نیے نہ مح یور کر د ینی ہے ا یسے کہ نہ رات اسکی اور تا دن اسکا رہے چائی
ہے یو یس چلش "
وہ اینی تات کہہ کر نے دردی سے آیسووں کو ہاتھ کی یست سے صاف کر ا ینے کمرے
میں چانے کو ت ھی جب خز بفہ کی کرجت آواز نے اسکے قدموں منچمد کر ڈاال۔
"ز ینی تم ہر طرح کا ق نصلہ خود کر سکنی ہو!! میرے ت ھائی نے خو تمہارے ساتھ ک تا ہے
اس ک نہنے میں تم سے معاقی ماتگ تا ہوں ۔"
م
"میری طرف سے تمہیں کمل اچازت ہے ا نیے لنے ق نصال لب نے کی "۔
خز بفہ نے قہرآلود بظر جمزہ پر ڈالی اور اک ھڑا اک ھڑا وہ چفا اور دائی کا ہاتھ تکڑ کے ٹیزی سے
زبیش کے کمرے کی طرف پڑھ گ تا ۔
ذ ینی نے مرے مرے قدموں سے خز بفہ کی ٹیروی کی اب وہاں ر کنے کا خواز ہی ی تدا پہیں
ہوتا ت ھا ۔
کچھ ت ھی پہیں۔۔۔!!
ل تکن آخری مح یت یو ت ھر مح یت ت ھی اتک آخری تار اس ظلم کے تادساہ کی طرف دتک ھتا پہیں
ت ھولی ت ھی۔
خز بفہ نے ز ینی کے کمرے میں آنے ہی اینی تات کا آعاز ک تا دل نہ خو ت ھاری سل ت ھی
اسکا یوجھ اب ات ھا نے سے ت ھی یو پہیں اتھ سک رہا ت ھا۔
"ت ھائی میرا دکھ میری فسمت کا لک ھا اور میں ہللا کا ق نصلہ ماینی ہوں !! اس میں ت ھی میرے
لنے ہللا رب اعزت نے پہیری یوس تدہ ر ک ھی ہوگی تال شتہ"
"ز ینی آپ روبیں پہیں !! میں ہوں نہ دتک ھتا میں ڈھسم ڈھسم ان پرے والے ت ھائی کو
خوب ماروں گا یس پڑا ہونے دو مچ ھے"
دائی نے اینی مغصوم سی آواز میں ذ ینی کو یسلی د یتا چاہی اور ذ ینی دائی کی مح یت نہ اک
دفع ت ھر زاروفطار رو دی ۔
" وہ عیر ہوکہ اسکی بکل نف نہ عمزہ ت ھا کب تا ج ھوتا ت ھا وہ ل تکن ت ھر ت ھی رویوں کو پڑھ تا س تکھ
گ تا ت ھا۔"
چفا خو پڑی جسرت سے نہ م نظر دتکھ رہی ت ھی چذ بفہ کے اسارہ کرنے نہ ذ ینی کے کھلے
م
تازوں کے چصار میں چاکہ وہ ت ھی ای تا دکھ ان کے ساتھ تا ببنے کی کمل کوشش کرنے لگی
۔۔
"اب سے نہ ہم شب کا گ ھر ہے "۔
ل یوں نہ مچلتا سوال آخ ِرکار آزاد ہوا ز ینی کہ وہ اب کاقی چد تک۔خود کو سنط ھال چکی ت ھی
شب ک تلنے۔
"اس سے آگے سبنے کا مچھ میں خوصلہ پہیں ہے اور ساتد آپ میں کہنے کا ت ھی"
چذ بفہ نے چان یوجھ کے اب صلہ کا فصہ ج ھیڑا ت ھا وہ چفا اور دائی میں پہلے ہی ذ ینی کو
الچاد چکا ت ھا اب صلہ کو ل تکر ز ینی کے زہن کو ی تار کرتا ت ھا ۔وہ ز ینی کے دل و دماغ کو تکے
بعد دتگرے زلزلوں سے دوچار کرنے کا مبمنی ہر گز ت ھی نہ ت ھا۔
وہ جس وقت کمرے میں آتا اس وقت رات کے 10جبے کا تاتم ہوچکا ت ھا اور خز بفہ سے
سدتد لع یت مالمت سن کے وہ گ ھر سے تاہر چال گتا اور خوامحواہ گ ھب یوں سڑک کی چاک ج ھان
کے آخرکار لوٹ کے تدھو گ ھر کو ہی وایس آتا ۔
ب
خرتم نہ بظر پڑی خو ٹیر سکیڑے صوفے پر ببھی نہ چانے کن سوخوں میں عرق ت ھی۔
کچھ کہے بغیر اسکو وہ ا نیے کیڑے بکال کے الماری میں سے ڈریس تگ روم میں جبنج کرنے
کے لنے چاگھسا ت ھا کچھ دپر بعد وہ جب وایس آتا اس وقت ت ھی ہرتم ہ یوز اسی یوزیشن میں
ب
ببھی عیرمرئی تکنے پر غور و قکر کرنے میں مصروف ت ھی ۔
وہ چاموسی سے ت ھوکا ی تاسا ا نیے ی تڈ پر یبم دراز ہوگتا ل تکن خرتم کی آواز نے اس کو تک دم
ہی س تدھے ہونے پر مح یور کر ڈاال ۔
میں و یسے ہی پہت پریسان ہوں چدارا میری پرہسائی کو کم کرو مچ ھے مزتد مت س تایو۔ "
وہ پہلے پہت ج ھنچالتا ہوا ت ھا خرتم کی تات نے یو جیسے اسکو سرتاتا ی تا ہی دتا ت ھا۔
"آتکی اور شب کی پریسائی کو خبم کرنے کی عرض سے ہی یو نہ ےخوپز بیش کی ہے " ۔۔
وہ کسی ہاری ہوئی کھالڑی کی طرح لگی جمزہ کو اس تل کل تک خو لڑکی اسکو تاک و خنے
خ یوانے کی تگ و دو میں ت ھی آج وقت نے اسکو سر کے تل زمین یوس ک تا ت ھا۔ ۔
"تم ۔۔۔۔۔۔تمہیں پہیں ی تا بببم چانے میں ک تا ہوتا ہے اور ک تا ادھر کے چاالت ہیں ؟""
ھمزہ کا لہجہ پرم۔ پڑا خرتم کی چالت زار دتکھ کہ اور وہ ی تڈ سے اتھ ک ھڑا اتھ ک ھڑا ہوا ۔
ب
صوفے پر ببھی خرتم کا ہاتھ تکڑ کہ وی اس کو ی تڈ نہ لے آتا جہاں کچھ دپر پہلے وہ یبم
درازہوا ت ھا۔
ب
خرتم تالکل اس کے عین سا منے ببھی ت ھی ہاتھ ت ھر کے قاصلے سے ۔
م
"میں تالکل آ نیے کمل ہوش و آواز میں ہوں تلیز ز ینی کے ساتھ مزتد علط مت کریں"
" وہ ا یسے رونے کی مس نحق پہیں ہے علطی میری ہے خو میں آپ کی زتدگی میں آئی!!"
"آ تکے م نعلق کچھ بحق نفات کر لبنی یو آج نہ دن آپ کو اور مچ ھے دویوں کو ہی نہ دتک ھتا
پڑتااور نہ ہی ز ینی اس قدر اذ یت سے دوچار ہوئی ۔"
"چا نیے یوج ھنے میں تمہیں دلدل میں پہیں دک ھتل سک تا ہوں! پہت اج ھی طرح چای تا ہوں
بببم چایوں کا چال ۔"
ت
وہ اس کو سبنے سے لگا تا خود میں ھبنچ گ تا ت ھا خرتم اس کی ی تاہوں میں ق تد ت ھوٹ ت ھوٹ
کے رو دی۔
اس کے ا ینے ہی دکھ تھے جن کو پہن ت ھائی کا ریتہ دتا وہ اس کے سودے تاز بکلے سگے
ہی نہ تھے۔
اس کا سودا کر ڈاال!! آینی پہن کا ہی سودا کر ڈاال اس کے ای یوں نے۔
اور پہاں چذ بفہ کا روپ دتکھ کے اس کو جس قدر جیرت ہوئی ت ھی کہ وہ جمزہ کا سگا ت ھائی
ہونے کے تاوخود ت ھی رسیوں میں پراپری قاتم کرنے کے لنے ہراساں ہونے چا رہا ت ھا ا نیے
ہی ت ھائی کو سدتد دھ نکار کے رکھ دتا ت ھا ۔
م
ابچانے میں ہی سہی مگر وہ دویوں اتک دوسرے کی ذات میں کمل ک ھو چکے تھے اتک
م
دوسرے کوای تا ین ،من کمل سویپ ڈاال ۔۔۔۔
رات دھیرے دھیرے سر کنے کو ت ھی ل تکن وہ دویوں اتک دوسرے میں مگن وقت اور
چاالت سے ساتد وقنی طور نہ ہی سہی خود ک تلنے سکون و راہ فرار ڈھوتڈ چکے تھے۔
"ک تا ہوا ہے ت ھائی اس کو؟؟؟"
"یس پہی سوچ کے میں نے ق نصلہ کرل تا اور تمام معمالت ہللا یوکل ج ھوڑ دنے۔ "
"صلہ کے ماں تاپ کے اچاتک موت کے بعد تکدم سادی صلہ کہلنے کسی دھچکے سے کم نہ
ت ھی ۔
اس کو چاالت کے زہر تلے تاگ نے کچھ ایسا ڈیسا کہ وہ وہ پرداشت نہ کر سکی اور ت ھر
ج ھوئی ت ھی کاقی ہے وہ!!''
" تم ملو گی یو تمہیں خود ت ھی دکھ ہوگا اس کو دتکھ کے اینی سی عمر میں ک تا ک تا وہ خ تدہ
بیسائی سے ج ھتل چکی ہے اورتا چانے ات ھی ک تا کچھ ج ھتلتا اسکی فسمت میں ہے "
۔
چذ بفہ نے چان کر تات میں خوڑ یوڑ کی صلہ کا پردہ ت ھی رک ھتا ت ھا اور پہن کے دل کی دل
آزاری ت ھی گوارا نہ ت ھی یس پہی وجہ ت ھی کہ سچ اور ج ھوٹ مال کے کہے گ تا اینی تات ۔
"چفا اور دائی کو میں سبب ھالوتگی تلکہ نہ دویوں اب سے میرے ساتھ میرے کمرے میں ہی
رہیں گے میری ی نہای یوں کے سات ھی ین کے میں ان کا دکھ تای یو گی اور نہ میرے" ۔
وہ پر عزم لہجے میں کہنی ت ھتکی سی مسکراہٹ ک یوں نہ سچا گنی۔
مگر ز ینی کی اس مسکراہٹ میں کب تا صیر اور ہمت ت ھی نہ خز بفہ بحوئی چای تا ت ھا۔
وہ ہسب تال وایس آچکا ت ھا رات ١بحنے کو تھے ۔
صلہ کو ہلکا ہلکا ہوش آچکا ت ھا ۔خزبفہ کو نہ دتکھ کہ دلی راجت ملی ت ھی کہ وہ اب وایس
ہواسوں میں لوٹ رہی ہے اور چلد ری رتکوری کر چای تگی۔
صلہ کے لب ت ھڑ ت ھڑانے خ تکہ خز بفہ اسکے تاس ہی ی تڈ کے فریب کرسی کھسکا کر ببب ھا
"بب تل نے "موتاتل میں کھلبنے میں مصروف ت ھا بب تد یو اسکو ہسب تال اتک م یٹ ک تلنے ت ھی
پہیں آئی ت ھی اسلنے رات گزارنے ک تلنے ای تا یس تدتدہ گبم ک ھتلنے میں خود کو مگن کر ل تا ۔اسکی
محو یت کو صلہ کے دوسری تار تائی ک تلنے بکار اوت اسکے وخود میں ہوئی خرکت نے یوڑا ت ھا۔
" ماتا کہ تم سے عمر میں ت ھوڑا پڑا ہوں مگر ای تا ت ھی پہیں کہ تم مچ ھے تاتا ہی کہنے لگو !!"
خز بفہ نے صلہ کے تاتا کہنے نہ پر ا متہ ی تاتا اور زپر لب پڑا پڑادتا ۔
کہنے ہونے بب تل نہ رک ھی میرل واپر کی یوتل سے ڈسیوز یتل گالس میں تائی اتڈتل کہ صلہ
کہ ل یوں سے لگاتا۔ل تکن اس طرح صلہ کو تائی ببنے میں چاصی دسواری ہورہی ت ھی ۔
ھزبفہ نے بغیر کسی ہچکچاہٹ کے ای تا اتک تازو صلہ کے سر کے نیجے ت ھیساتا اور اسکو کچھ
اوبچا کرکہ دوسرے ہاتھ سے گالس اتک دفع ت ھر اسکے ی تک ھڑی کی مای تد درخ و گداز ل یوں نہ
لگادتا ۔
صلہ نے تائی بب نے ہونے یبم واہ آتکھوں سے عالم ع یودگی میں خز بفہ کو دتک ھا ل تکن زتادہ دپر
ت
زہن نہ قایو نہ رکھ سکی اور وایس ع یودگی و کمزوری کے تاعث آ ک ھیں موتد گنی۔
ھزبفہ نے اجب تاط سے صلہ کو وایس تکتہ نہ ل تاتا اور دھیرے دھیرے ا نیے ہاتھ کی ابگل یوں
کے یوروں سے اسکے سر میں راجت پہنچانے لگا ۔بگاہیں ہ یوز صلہ کے جہرے کا طواف کر
رہی ت ھیں۔
تا چانے کس اجساس کے بخت وہ ت ھوڑا ج ھکا ت ھا اور ا نیے سلگنے ل یوں کو بیساجتہ صلہ کی
ہخ یستہ بیسائی نہ رکھ کر یوسا دے ڈاال .
اتک خزب کے عالم میں ا سنے ا نیے د تکنے لب صلہ کی بیسائی سے ہ تا کہ کان کے نے ی تاہ
فریب لنچاکہ اینی یس تدتدہ بطم کہہ س تائی ت ھی۔
خز بفہ کا لہجہ مہک رہا ت ھا اتک اتک ادا ہونے لفظ میں سے خوسیو ماخول کو جیسے ا ینے سخر
میں چکڑ رہی ت ھی۔
" ہمارے مذہب میں ت ھی یو چار سادتاں چاپز فرار دی ہیں اور ت ھر وہ ی تدہ تار تار ا نیے گ تاہ
کی معاقی ت ھی ماتگ رہا ہے۔۔"
"لوگ مح یت کو دیواتگی کی چد تک کرنے ہیں اور میں نے جمزہ کی مح یت میں دیواتگی سے
سروعات کی ہے ۔"
ذبیش دائی کے سر میں ابگلتاں چالئی خود کو اتک دفعہ ت ھر خود کو جمزہ کی طرف ماتل ہونے
سے روک پہیں تا رہی ت ھی۔۔
خود عرض ہو رہی ت ھی اینی دیواتگی کے ہات ھوں ،مح یور ہو چکی ت ھی ۔۔
خود کو اسکی ی تاہوں میں سمو کے تمام بچ ھلی تایوں کو ت ھال د نیے کا دل سے وہ عزم کر چکی
ت ھی۔
""ک تا فصول بین ابخر والی ہرک تیں کرنے ت ھر رہے ہو خز بفہ تم۔ ۔۔۔"،
"ک یوں تار تار ت ھول رہے ہو کہ نہ سادی جسٹ آ کاٹیرتکٹ میرج ہے "
وہ تکدم پرایس کی سی ک نق یت میں کرسی سے ات ھا ت ھا اور دل کے ہات ھوں مح یور ہو کہ اینی
خواہش پر لب تک کہ تاصلہ کے تاس چگہ ی تا کے سنگل ی تڈ نہ ہی اس کے تاس دراز ہو گ تا ۔
"کوئی چاص اجساس خو دل میں میرے پہت ی تارے ی تارے اج ھونے خ تاالت کو ی تدار کرتا
ہے تا ت ھر میرے ذہن و وخود کے لنے راجت و اطمب تان ؟؟؟"
"میں پہیں چای تا تم میرے لنے ک تا ہو اور اس مح نصر سے عرصے میں تم نے مچ ھے ای تا
اسیرکیسے ی تا ل تا ہے ؟؟"
"پہیں تم نے مچ ھے ای تا اسیر پہیں ی تاتا ہے تلکہ تمہاری مغصوم یت ،و آتک ھوں کی خ تاء نے
مچ ھے نے سکون کرڈاال ہے۔ ۔۔۔۔۔"
"میں ای تا ہو کے ت ھی ای تا پہیں رہا ہوں تم مچ ھے میرے خواصوں پرظاری ہوئی محسوس ہونے
لگی ہو"۔۔
" کبھی کب ھار سوخ تا ہوں کہ تم جیسی لڑکی ہی ساتد میرا آی تڈل ت ھی خو مچ ھے مل گ تا ہے"۔۔
"اب ہوش رہا ہے یو یس ای تا کہ اب تمہارے ین میرے لنے زتدگی کی تمام روسن سمعیں
گل ہے ۔۔"
"غورت کی خ تاء اور اسکی سوجی سم یت اسکے یور یور نہ اسکے مخرم کا خق ہوتا ہے !!! اور تم
نے اینی آتکھوں سم یت ا نیے وخود کو ڈھا نیے رک ھا صرف اور صرف ا ینے سوہر ک تلنے ،نہ اک
تاکیزہ غورت کا ا نیے مزاجی چدا ک تلنے لنے شب سے خوبصورت بحفہ ہوتا ہے "۔۔
ٰ
"مچ ھے فخر ہے ا نیے آی تڈل سم یت تمہارے عزتم ماں تاپ نہ خ نہوں نے تمہاری پہت اعلی
طری نغت کی اور اب تمہاری نہ طری نغت یسل در یسل مب نفل ہوگی جیسے تمہاری ماں نے تم
میں مب نفل کی تلکل و یسے ہی تم اینی اوالد کو ت ھی اپہی س نہری اصولوں کی بب تاد نہ پروان
خڑھاوگی ۔۔۔۔۔۔"
"میرے لنے صلہ تم جیسی ی تاری لڑکی سے اب دسبیردار ہوتا تاممک تات میں سے ہے "
"تم جیسی لڑک تاں ہی ہوئی ہیں خو ا نیے گ ھروں کو خ یت کا گہوارہ ی تائی ہے اور میں ہیرے
کو ا نیے ہات ھوں سے کوتلہ پہیں کرسک تا اب یو تم ہی میری یسل کی امین ی یو گی "۔۔۔۔
رہی میری اور تمہاری عمر کا فرق یو وہ اب میرے لنے کوئی مع نی پہیں رک ھتا پرد کو غورت
سے ای تا پڑا صرور ہوتا چا ہنے کہ وہ اسکو سبب ھال سکے ،بحفظ فراہم کرسکے ۔۔۔"
وہ صلح کے سانے نہ سر رکھ کے ا نیے دوسرےہاتھ کو صلہ کے سبنے نہ ر کھے نےخ تالی
میں اد کے گلے میں موخود جین کو اینی ابگلی کی یوروں نہ لب یٹ رہا ت ھا۔
رات کا آخری پہر سروع ہوچکا ت ھا مگر خز بفہ مسنفل یس اس م تانے چان کے وخود سے خود
کو گرمایش پہنچارہا ت ھا۔ ۔ ۔۔
دل تار تار خنخ خنخ کر ا نیے چاپز خق کا اجساس کروانے نہ بصد ت ھا پہت کچھ کر گزرنے کا
کہے رہات ھا ل تکن ت ھر صلہ کی نے ہوسی کا خ تال کر کے وہ خود کو سرزیش کر چا تا ۔۔
" تمہارے یو جیز سرانہ سے ا نیے وخود کو زرجیز کرتا ،تمہاری ینحوسی سے قاتدہ ات ھاتا میری
سرشست میں پہیں ہے ۔۔"
"اب خ تکہ تم میری ہی ہو !!"
"میں نے تمہارے تمام جملہ چقوق ا نیے تام ت ھی لکھ وا لنے ہیں مگر ت ھر ت ھی جب تک
تمہاری مرصی اور دلی خواہش پہیں ہوگی میں تم سے نہ رشتہ اسیوار پہیں کر سک تا ل تکن اگر
ُ
کبھی دل کے ہات ھوں مح یور ہو چاؤ یو میری چان ی تدہ یسر ہوں !! " ۔۔۔
"ای تا صرور چای تا ہوں کہ کسی کو ای تا تام کرلب تا ہی کاقی پہیں ہوتا اصل کام تائی یو دلوں پر
قنح چاصل کرنے سے مال کرئی ہے ۔"
اور صلہ اب تم دتک ھتا اتک دن تمہارے دل و دماغ پر صرف اور صرف میری ملک یت ہوگی
۔۔۔۔۔۔!!
" ایساءہللا ۔۔۔"
زبیش ،جمزہ کے کمرے کے دروازے کے تاہر ک ھڑی کنی دفعہ دس تک دے چکی ت ھی
ل تکن اتدر سے دروازہ چاک ہو کہ پہیں دے رہا ت ھا ۔۔
مگر نہ چانے ک یوں ز ینی کو آج وہ کمرہ پہت پراتا پراتا سا لگ رہا ت ھا ورنہ ہمیشہ وہ نےدھڑک
جمزہ کے کمرے میں بغیر کسی ہچکچاہٹ کے پڑی دتدہ دلیری سےداچل ہو چاتا کرئی ت ھی
۔ل تکن آج کچھ ایسا صرور ت ھا خو اس کو ایسا کرنے سے بغض رکھ رہا ت ھا ۔۔
کمرے میں موخود سحص اور وہ کمرہ آج دویوں ہی اسکو پہلی دفع اسکو خود ک تلنے پہت اجب نی
اجبنی اجب نی سے لگے تھے ۔۔
ہمت کرکے آخرکار اس نے دروازے نہ اک آخری دس تک ہلکے سے دے ڈالی مگر دس تک
د نیے کے بعد ت ھی جب دروازہ کھلنے کے چایسس نہ تھے یب وہ بچھی بچھی سی مردہ قدموں
سے وایس تلبنے کو ت ھی۔۔۔
جب اخ تک سے ی تد دروازہ ت ھوڑا سا چاک ہو چال ت ھا مگرز ینی کے لنے ی تد دروازہ کے وا ہونے
کے بعد سا منے کا م نظر ایسا ت ھا کہ وہ ساکت و صامت اینی چگہ پر سن سی ک ھڑی رہ گنی
۔۔
زبیش کو لگا ت ھا کہ جمزہ کے کمرے کے دروازے کے ینحوں ینچ اس کی قیر ک ھود ڈالی ہو
کسی نے۔
خرتم نے دروازے نہ تار تار ہوئی دس تک کی وجہ سے چلدی سے غسل ل تکر دروازہ ک ھوال ت ھا
جمزہ کی بب تد خراب ہوچانے کی وجہ سے ت ھی وہ قکرم تد ت ھی
خ تکہ ز ینی وہ یو یس ورطہ جیرت میں گرق تار خرتم کا دھال دھالتا تک ھرا تک ھرا سرانہ دتکھ رہی ت ھی
۔۔
مخرم سے ملنے کا روپ ہی ایسا خڑھا ت ھا خرتم پر کہ کوئی تابب تا ت ھی خرتم کے وخود سے ات ھنی
ت ھبنی ت ھبنی مسحورکن خوسیو سے وہ یوس تدہ ت ھتد تالب تا خو خرتم ج ھتانے کی ذہ نی سے تاکام
کوشش میں مصروف بظر آرہی ت ھی ۔۔
زبیش کو دروازہ کے تالکل سا منے ک ھڑا دتکھ کر خرتم کے جہرے پر خوف و تارتکی سی ج ھا
گنی۔
اب جیسے مسکالت میں مزتد اصافہ ہی ہوتا ت ھا اس کے لنے خرتم نے ا ینے دل میں اس
سوچ کے آنے ہی واصح پہت سا یوجھ پڑتا محسوس ک تا ۔۔
ذ ینی نے اتک ت ھی لمجہ صا بع کنے بغیر کمرے کا ت ھڑا ہوا دروازہ یوری قوت سے دھک تال ت ھا
اسکے یورے وخود میں آگ سی ت ھرگنی ت ھی اورکمرے کےاتدر کا م نظر دتک ھنے کے بعد یو جیسے
ز ینی کا دل اسکے سبنے سے بکل کر قدموں میں آ کر ڈھیر ہو گ تا ت ھا۔۔
عین سا منے جہازی ساپز پر وہ اوتدھا لب تا نےبخیر پڑا سو رہا ت ھا بغیر کسی سرٹ کے سونے
جمزہ کے کسادہ یست نہ چابچا یبھی یبھی سی خرویسیں پڑی ہوئی ت ھی خو اس تات کا یول تا
ی یوت ت ھیں کہ وہ گزری شب ا نیے چالص چذتات اور ا نیے لمیس کی بفرش خرتم نہ بچ ھاور
کر چکا ہے اور خو سفاف چذتات اس نے ذہ نی کے لنے ر کھے تھے وہ اب مالوٹ سے لیرپز ہو
چکے ہیں ۔۔۔
اس نہ بصاد ہلکے ہرے رتگ کی ی تڈ س تڈ کا سکن آلود ہوتا ،فرش پر پڑا نےپری یب دو یتہ اور
سوفے نہ نے پری یب کیڑے خرتم کے کیڑے! !
"ذہنی آپ علط سمچھ رہی ہیں ایسا کچھ ت ھی پہیں ہے خو آپ سوچ رہی ہیں ۔۔"
س
خرتم نے اینی سی کوشش کی ز ینی کو سمچ ھانے کی ل تکن زبیش ات ھی کچھ مچ ھنے کے نےل
تلکل ی تار تا ت ھی۔
"شٹ اپ !!!"
"اس کی وکالت مت کرو میرے سا منے نہ تم سے پہلے میرا سوہر اور میں اسکی ی یوی ہو
"۔۔۔
وہ ز ینی ت ھی ا نیے تمام جساب ک تاب سا منے سونے تم سحص سے لب تا چاینی ت ھی۔
خرتم سے اس کو پہلے کسی فسم کا گال نہ ت ھا جب ای تا ہی مح یوب نے وقا تایت ہوا ہو یو ت ھر
پرانے سے ک تا سکوہ ؟؟ل تکن آج خرتم نہ خڑھا روپ دتکھ کر وہ خرتم کو عازب بصور کر رہی
ت ھی۔۔
ہرتم گم سم سی آیسو ببنی چاموسی سے ا نیے اوپر ز ینی کے الزامات پرداشت کر رہی ت ھی
۔ز ینی کے سخت لہجے میں اس کو واصح واری تگ کا اتدازہ ہو چکا ت ھا خو اس کے دل کو سہما
کہ رکھ گ تا ت ھا ۔۔
ہمذہ ز ینی کے خ تگ ھاڑنے پر تکدم بب تد سے ہڑپڑا کر اتھ چکا ت ھا اور خواس تاجتہ سا کبھی خرتم
کو یو کبھی ذہنی کو دتکھ رہا ت ھا صوربچال کی س تگبنی کا اتدازہ ہونے ہی وہ جیسے ج ھالتگ لگا
کے یسیر سے اتھ کر ز ینی تک آتا ت ھا۔
"خو خود یو آئی ت ھی ساتھ ہی اینی مچلص مح یت کو ت ھی دل کے ت ھال میں سچا کر لے آئی اور
ینچاری میری مح یت تم جیسے نے وقا سحص کے سا منے ذل تل ہو کے رہ گنی ہے اتک دفعہ
پہیں کنی دفعہ ۔۔"
ز ینی نے پری طرح جمزہ نہ جملہ ک تا ت ھا اسکے کسادہ سانے نہ غصے میں مکوں کی یوج ھاڑ
کردی ت ھی۔ ۔
ان دویوں کو اس طرح مدمفاتل دتکھ کے خرتم کو اینی موخودگی پہت عیر م تاشب سی
محسوس ہوئی ۔وہ وہاں سے چاموسی سے ای تا من من ت ھر کا وخود لنے کمرے سے چا چکی
ت ھی ۔۔
خرتم کی آتکھوں میں آیسو تھے وہ اس وقت صرف جیر کی دعا ماتگ رہی ت ھی ا نیے لنے جمزہ
کے لنے اور چاص طور پر ذہنی کے لنے ۔۔
"ذ ینی میں پہت اذ یت میں ت ھا مچ ھے سہارے کی صرورت ت ھی نہ شب یس اسی لنے ہوگ تا
۔۔"
وہ بغیر کسی ج ھوٹ کا سہارا لنے اینی تات کہہ گ تا۔ ج ھوٹ یول کے وہ مزتد ز تمی کی بظروں
میں گرتا پہیں چاہ تا ت ھا۔
وہ یو جیسے ت ھٹ پڑی ت ھی سرم و خ تا کہیں پہت دور چا سوئی ت ھی اور ساتد پہیں بفب تا وہ خق
بچایب ت ھی ت ھی ۔۔
"اتک غورت خود نہ تمام سبم ہیسی خوسی سہہ سکنی ہے مگر ا نیے خق میں سراکت پہیں
پرداشت کر سکنی جمزہ۔۔۔ "
" میں ت ھی یو اتک مرد ہوں تار!! تمہارے رونے نے مچ ھے ت ھی پہت ت ھکا ڈاال ہے۔۔۔"
وہ تڈھال۔ سے اتداز میں کہ تا اسکو ا نیے سبنے میں ی تاہ د نیے لگا ت ھا مگر ز ینی نے بکاتک اسکے
سبنے نہ ہاتھ رکھ کےاسکو زور سے پرے دھک تال اور یوری قوت سے عرائی۔ ۔
"اور میں اتک صنف تازک ہونے کے تاوخود تمہارے لگانے گنے ج ھونے الزامات کے یسیر
یوئی طرح ا نیے اتدر ی یوشت ہونے کے تاوخود ت ھی ج ھتل گنی۔۔۔"
" تمہیں معاف کرکے ینی زتدگی کی سروعات کرنے آبیں ت ھی تمہاری دہلیز پر مگر تماری دہلیز
نے ہی مچ ھے ق یول کرنے سے ابکار کر دتا یو تم ک تا مچ ھے ا نیے دل میں اب چگہ دوگے
۔۔؟؟؟"
" موفع ہی یو د نیے آئی ت ھی مگر فسمت دتکھو میری مچ ھے ہی آخری واری تگ مل گنی۔ ۔۔۔"
"ذ ینی مچ ھے تمہارے ساتھ اتک ینی سروعات کرئی ہے تلیز اب نہ تاراصگی خبم کرو۔ ۔۔۔۔"
"میں یو پہت خوسی سے اینی ینی زتدگی کی سروعات کرنے آئی ت ھی ۔۔"
مگر۔۔۔۔۔۔!!
" میں پہیں چاینی ت ھی کہ میں موت کی طرف ای تا قدم پڑھا چکی ہوں۔۔۔"
وہ ہزتائی اتداز میں کبھی روئی یو کبھی تالی مار کر زور زور سے ہیسنے لگنی ز ینی کے اس رونے
نے جمزہ سدتد تدامت کے گہرے۔ سم تدر میں چا ت ھب نکا ت ھا۔
"میں شب کچھ پہلے جیسا کر دوبگا چدا کی فسم یس اتک دفع آزمالو مچ ھے ۔۔۔۔۔"
" اب یو یس نہ دتک ھتا کہ جسم سے روح ق تاء ہونے کے بعد کبنے دن گنے پڑ یتگے جسم کو
کفن میں ل یٹ کر قیر میں اپرنے تک" ۔۔
ز ینی اتک دفع ت ھر نے آواز رورہی ت ھی اور اتکی دفع ایسی سدت سے روئی کہ جمزہ کی ت ھی
ت
آ ک ھیں تمی سے ت ھر گ تیں۔
"سروعات کرنے کے لنے ات ھی ت ھی وقت تاقی ہےز ینی کچھ ت ھی پہیں تگڑا ات ھی ۔۔"
"پہیں پہیں جمزہ!! سروعات یو آپ کل رات ھی کر چکے ہیں اینی ینی زتدگی کی ۔۔۔"
"م تارک ہو آپ کو اینی ینی یوتلی دلہن سم یت خوش آی تدہ زتدگی پہت پہت ۔۔"
"چلنی ہوں پہت دپر آپ کا وقت پرتاد ک تا نہ وقت ت ھی آپ کو اینی ی یوی کے ساتھ اس
کی ی تاہوں میں گزارتا چا ہنے ت ھا۔ ۔۔۔۔۔"
" اور آپ نے میرے خق میں دوسرے کو سرتک کر ل تا ہے خو مچ ھے تالکل گوارا پہیں ہے
۔۔۔"
" ز ینی تمہارے مان لبنے تا ج ھتالنے سے چق نقت پہیں تدل سکنی "۔۔
" مچ ھے نہ گوارا پہیں ہے کہ میری ی یوی مچھ سے تاراض رہے"
ا"ب کوئی پردہ تاقی پہیں رہاسچ و ج ھوٹ کے درم تاں ۔۔۔"
دھڑک یوں کو اس کی ق تد کرل تا ت ھا ا ینے مضیوط تازویو ں میں کہ دم گ ھبنے لگا ت ھا اسکا۔ ۔
ل یوں پر لب رکھ کے ان کی آزادی سلب کر ڈالی ت ھی۔۔
اسکے تام پہاد سوہر نے اسکے ساتھ بعلق قاتم کرل تا ہے ۔۔۔۔
ل تکن پہیں جب ل یوں نہ ففل خڑھ چانے یو آواز خودبحود چلق میں دفن ہوچائی ہے ۔ایسا ہی
ز ینی کے ساتھ ہوا ت ھا ۔
جب کہ جمزہ وہ یو جیسے اینی سرم تدگی اور ز ینی کے سا منے سدتد تادم ہونے کا ا نیے اتک
اتک لمس کی چدت سے اجساس دال تا رہا ت ھا اسکو۔
جمزہ کے ہر ہر عمل سے ز ینی کہ روح نہ آنے زجموں کا مداوا کرنے کی کوشش کو وہ
بحوئی محسوس کر سکنی ت ھی ۔
جمزہ ا نیے پر چدت وخود کو ز ینی کے وخود میں مب نفل کرنے وقت ت ھی یس تارہا اس تات
کا اجساس دال تا رہا ت ھا کہ وہ اسکی کل م تاع خ تات ہے۔
وہ ذ ینی کو کچھ اس طرح سے خود میں سموگ تا ت ھا جیسے وہ کوئی پہت تازک سی گڑتا ہو ۔جس
کے یو ینے کے ڈر سے وہ سدتد خوفزدہ رہا ت ھا ۔
مگر ذہنی وہ یو جیسے روح تک ک ھوکھلی ہوچکی ت ھی اینی مح یت و یوجہ چاصل کرنے کے تاوخود
اس کا وخود کو دل تلکل ینخر ت ھا ۔
اور نےسک ینخر زمین پر کبھی زرجیزی پہیں ہوا کرئی ۔۔۔
"طب نغت کیسی ہے اب تمہاری؟ ؟؟"
وہ ذ ینی کے صلہ کوسوپ تالنے کے بعد ی تڈ روم میں آتا ت ھا۔
ت
صلہ آ ک ھیں ی تد کنے یسیر نہ یبم دراز ت ھی مگر خز بفہ کو دوسری طرف تکتہ کا سہارا لب تا ببب ھا
ب
دتکھ صلہ تکدم خواس تاجتہ سی ہوکےتکدم س تدھی ہو ببھی اور جہرے نہ آئی تمی کی پرواہ
کنے بغیر ای تا دو یتہ ادھر ادھر تالش کرنے لگی ۔۔
ھزبفہ چا نیے یوج ھنے پڑی مسکل سے اینی مسکراہٹ سم یٹ کر یوال ت ھا ۔صلح کی اڑی اڑی
رتگت اور ما تھے نہ جمکنے موئی اسکو سرارت پر اکسا رہے تھے ۔۔
دوسری طرف صلہ کے لنے شب سے پڑی مسکل ہی نہ ت ھی کہ وہ اس وقت ا نیے کیڑوں
میں موخود ہونے کے بچانے ذ ینی کے کیڑوں میں موخود ت ھی خز بفہ کے کمرے میں۔ اس
پر سبم نہ کہ ز ینی کا ل تاس صلہ کے کاقی زتادہ کھال اور گلہ ت ھی گہرا ت ھا۔ خوکہ صلہ کو مزتد
یوکھالہٹ ی تدا کرنے کس سیب ین رہا ت ھا۔
ذ ینی کا سرانہ ت ھرا ت ھرا سا ت ھا خ تکہ صلہ ذ ینی کے مفا تلے میں قدمیں کچھ ج ھوئی اور کاقی
چد تک کمزور ت ھی ت ھی ۔۔۔
وہ اینی تازک ابگلتاں مڑوڑئی ج ھکی ج ھکی تلکوں کی چلمن کو ج ھتکنے ہونے مبم تائی۔اور خز بفہ
وہ یو صلہ کی اس ادا نہ سب نے میں موخود دل کو پڑی مسکل سے قایو میں کر سکا ت ھا خوکہ
چائی پراوو کے دل کی طرح سبنے سے بکل صلہ کی گود میں ڈھیر ہونے ک تلنے مچل مچل
چارہا ت ھا۔
"ک یوں ک تا ہوا ذ ینی کی ک تا صرورت ہے جب ز ینی کا ت ھائی موخود ہے ؟؟؟"
ت
اس کی آتکھوں میں آ ک ھیں ڈالے وہ چددرجہ سنحتدگی سے گوتا ہوا جب کہ آتکھوں میں
سرارت واصح رفصاں ت ھی لہجے کے مفا تلے میں ۔
ہر پراہٹ میں ل یوں سے نے ساجتہ علط ہی تھسل چکا ت ھا ۔دماغ کی سل یٹ نہ اب تک
خز بفہ کا بکاح والے روز واال روپ خوف کی صورت میں بفش ہو چکا ت ھا صلہ کہ۔۔۔
چذ بفہ کی رگ طراقت ا نیے عروج پر ت ھی وہ ی تدہ خو دی تا کے سا منے ای تگری ی تگ مین کے
ً
تام۔ سے چاتا چا تا ت ھا اگر کوئی اسکو صلہ کے ساتھ تات کرنے دوران دتکھ لب تا یو بفب تا عالم
غسی میں چا پہنحتا تا ت ھر چکر ک ھا چا تا۔
۔۔
وہ پڑاپڑائی کم عمر صرور ت ھی مگر تادان ہر گز پہیں ت ھی کچھ چفایق سے تاوافف ت ھی مگر
م
کمل العلم ت ھی نہ ت ھی ۔
س
خز بفہ کے زومعنی جملے کاقی چد تک مچ ھنے کی کوشش کر رہی ت ھی اور جیران ت ھی ت ھی سدتد
کہ خو سحص پہلی مالقات میں کچھ ت ھا دوسری میں کچھ اور بیسری میں تلکل ہی محتلف !!
وہ اسکے گال کو ت ھتک کر کہ تا مزتد سوخ ہوا خ تکہ صلہ اس کے سکرنہ کہنے اور گال نہ
تک ھرے لمس کی چدت محسوس کرئی نہ ساکڈ سی رہ گنی۔
صلہ کی زپرلب کہی تات وہ بحوئی نہ صرف سن چکا ت ھا تلکہ اچالق کے تمام بفاصے ت ھی
یورے کرنے ہونے خواب د یتا ی تیسی کی تمایش کرنے ہونے یورے کر رہا ت ھا ۔۔
صلہ تکدم خز بفہ کی تایوں اور یولنی۔ آتکھوں سے گ ھیرا کر ہمت کرکہ ی تڈ سے اپر نے کو ت ھی
جب خز بفہ کے ہاتھ میں اس کی مربچمری کہالئی تکڑی چا چکی ت ھی ۔۔
"سر آپ تلیز اس فسم کی تابیں نہ کریں یو پہیر ہوگا ۔۔"
وہ خود اعبمادی ی تدا کرئی بح نف سی آواز میں گوتا ہوئی ۔ خز بفہ کے ہاتھ تکڑنے نہ جیسے
یورے جسم میں کریٹ سا دوڑ گ تا ت ھا اسکے ۔۔
" ذرا ڈ بفاین کر دو تاکہ میں آی تدہ اس فسم کی تابیں کرنے میں اجب تاط پرت سکوں۔۔۔"
خز بفہ نے دل میں سوچا کہ میں ای تا ج ھحورا کیسے ہوگ تا ہوں صلہ کے سا منے ۔۔
وہ اینی کالئی ج ھڑوانے کی کوشش کرئی اتک۔ اتک۔ لفظ خ تا خ تا کر گوتا ہوئی۔
" ک تا ت ھول رہا ہوں ؟؟؟؟"
"و یسے اگر تم کچھ ت ھول رہی ہو یو میں تمہیں ی تاد یتا ہوں کہ تم اب میری ی یوی ہو ۔۔۔"
وہ اس کے لفظوں کو اچک گ تا ت ھا۔ پڑی نے تاک بظروں سے اس کو دتک ھنے ہونے وہ کہہ
رہا ت ھا خ تکہ صلہ خوامحواہ اینی سرٹ کا گال تار تار پراپر کرنے لگی اور پہی وہ لمجہ ت ھا جب
چذ بفہ کی بظر اس کی سراجی دار گردن نہ ت ھتک کر رہ گنی ۔۔۔
وہ اس کے لفظوں کو اچک گ تا ت ھا۔ پڑی نے تاک بظروں سے اس کو دتک ھنے ہونے وہ کہہ
رہا ت ھا خ تکہ صلہ خوامحواہ اینی سرٹ کا گال تار تار پراپر کرنے لگی اور پہی وہ لمجہ ت ھا جب
چذ بفہ کی بظر اس کی سراجی دار گردن نہ ت ھتک کر رہ گنی ۔۔۔
"ک تا ہوا آپ ا یسے ک یوں دتکھ رہے ہیں مچ ھے ؟؟"
صلہ خز بفہ کی ت ھتکنی ہوئی بظروں سے چابف ہوکر اینی کالئی ج ھڑوانے کی ہرممکن کوشش
کر رہی ت ھی۔۔
بظریں ہ یوز خز بفہ کی صلہ کے سرانہ میں الچھی اسکو نے اتمائی نہ اکسارہی ت ھیں اور وہ تار تار
ڈھڑک یوں میں مچلنے سرپر دل کو سرزیش کر رہا ت ھا۔
میں ک تا کوئی کاریون ہوں !! خو مچ ھے دتکھ کرسر آبکا سرارت کرنے کا دل کر رہا ہے
؟؟؟؟؟
صلہ کا دماغ ت ھک سے اڑا ت ھا یس پہیں چل رہا ت ھا کہ کسی چادو کی ج ھڑی سے تا یو خود
خز بفہ کے سا منے سے عایب ہوچانے تا اسکو کہیں چلتا کردے ۔مگر دو یوں ہی صوریوں نہ
عمل ٹیرا ہوتا تاممک تات میں سے ت ھا صلہ ک تلنے۔
"پہیں تم یو چادو گرئی ہو جس کی چادو کی ج ھڑی کہیں ک ھوگنی ہے اور اب تم اسکو میرے
ی تڈروم میں ڈھوتڈنے ک تلنے اپری ہو قلک سے ۔۔۔۔"
دو تدو خواب چاصر ت ھا۔۔۔اور صلہ وہ یو جیسےدھک سے رہے گنی سا منے موخود ی تدہ کیسے
اسکی سوخوں تک رسائی چاصل کر رہا ت ھا ؟؟؟؟
ق
" ایسان ک تا تالے تلی تالے مگر علط ہمی تا تالے "
وہ دایت بیس کے کہنی اب ج ھک کہ آخری ہرنہ اسنعمال کر نے لگی ت ھی۔۔۔جس نہ
لمحوں میں بغیر وقت پرتاد کنے وہ پرق رق تاری کا مطاہرہ کرئی خز بفہ کے ہاتھ میں ا نیے دایت
گڑھا چکی ت ھی۔۔۔
خز بفہ کبیر کو تاشتہ کروارہا ت ھا جب ز ینی ای تا اور اسکا تاشتہ ی تا کہ ک ھانے کی بب تل نہ جبنے
ہونے دھبمے لہجے میں گوئی ہوئی ت ھی۔ صلہ ات ھی چاگی نہ ت ھی تا ساتد اس کی دوایوں میں
بب تد ت ھی اسلنے خز بفہ نے اسکو چگانے سے گرپز ک تا۔
"میری گڑتا اگر دی تا کا اہم کام ت ھی میں کر رہا ہوبگا یب ت ھی اگر میری پہن مچ ھے بکارے گی
یو میں شب کچھ ج ھوڑ ج ھاڑ کر دوڑا چال آوبگا۔"
"اب چلدی سے کہو ک تا کہ تا ہے ؟؟؟؟؟"
خز بفہ نے مح یت سے ز ینی کے سر نہ ہمیشہ کی طرح پڑے ت ھائی ہونے کا خق ادا کرنے
ہونے اسکے سر نہ دشت سفقت تل تد کرنے ہونے کہا۔نہ اتداز ز ینی سے اسکا ہمیشہ سے
ہی رہا ت ھا اسکی بظر میں ز ینی اب ت ھی وہی مغصوم گڑتا ت ھی خو ہمیشہ خز بفہ کے تاس مسکل
وقت میں متہ یسورئی آتا کرئی ت ھی۔
نہ وہی چاینی ت ھی کہ کبنی مسکل سے کہے تائی ت ھی نہ جمال ورنہ اسکو یو ا ینے ملک کو ج ھوڑ
کر چانے سے ہی سدیس خڑ ت ھی۔
" تم چاالت سے فرار ماتگ کر علطی کر رہی ہو !! مت ج ھوڑو اینی چگہ ز ینی اسظرح یو تم
اس لڑکی ک تلنے کھال م تدان ج ھوڑ رہی ہو ۔"
"وہ تمہاری مح یت قابض ہوچای تگی خق جمال تگی ای تا ۔گڑتا چاالت ہمیشہ اتک سے پہیں ر ہنے اور
ت ھر جس ز ینی کو میں چای تا ہوں وہ یو ہر ا جھے پرے وقت کو ا نیے مطایق چالتا چاینی ہے
۔۔۔"
خز بفہ نے پرمی سے ز ینی کو سمچ ھا تا اور ساتھ ہی کبیر کے متہ میں آخری یواال ت ھی ڈاال۔
وہ ڈ ھکے ج ھنے لفظوں خود نہ گزری تمام پر واردات کہے گنی ت ھی ۔
"تمہارا مطلب!!"
خز بفہ شسدر سا ز ینی کو پری طرح تلک تا دتکھ کر تات کی " اصل " گہرائی تک پہنحکا ت ھا۔اور
ت ھر ز ینی کا ای تات میں سر ہالتا اسکے تد پرین سک کو چق نقت کا عملی چامہ پہ تا گ تا۔
"ت ھائی یس اب میری ہمت خواب دے گنی ہے اس سے زتادہ مچھ میں سہنے کی ہمت
پہیں ہے ۔میرا دم گ ھٹ رہا ہے مچ ھے زتدگی خود نہ ی تگ ہوئی محسوس ہورہی ہے ۔۔۔مچ ھے
لگ رہا ہے اسظرح میں گ ھٹ گ ھٹ کے خبم ہوچاوتگی ت ھائی تلیز مچ ھے پہاں سے اس ماخول
سے آزادی چا ہنے "
وہ پری طرح شسک رہی ت ھی اور خز بفہ کو جیسے گہری جپ نے آل تا ت ھا۔
"ل تکن جہاں تک مچ ھے تاد پڑتا ہے تمہاری امی کی یو خوئی پہن ہی پہیں ت ھی ز ینی"
" ت ھائی آپ ت ھتک کہے رہے ہیں مگر امی کی اتک ت ھنی زاد پہن ت ھیں خو اکیر تاکس تان آکر
ہمارے گ ھر صرور آتا کرئی ت ھیں بصرت چاال"
"یسرت ۔۔۔یسرت۔۔۔۔۔۔ہاں بصرت آینی وہی تا جن کا بب تا اجیسام پہت سرارئی ہوا کرتا
ت ھا اور اسکے آنے ہی میں ای تا کمرہ الک کرد یتا ت ھا؟؟؟"
ھزبفہ نے زہن نہ زور ڈاال اور ت ھر پہت ٹیزی سے آسکو تاد آتا ت ھا کہ ممائی کی اتک کزن آئی
ت ھیں خو ممائی کو نے چد عزپز ت ھیں اور تالشتہ ممائی اتکو ت ھی پہت ی تاری ت ھیں۔
ممائی کے ای نفال کے وقت ت ھی وہ اینی دور سے عم سے تڈھال دوڑی چلی آبیں ت ھی
تاکس تان۔
"آپ تلیز میرے تمام ڈاکومب تیس ی تار کروابیں مچ ھے چلد از چلد پہاں سے بکلتا ہے۔۔"
"اور ت ھائی میری اتک آخری تات مان لیں جمزہ کو میرے چانے کے بعد ی تا چلے کہ۔میں
چاچکی ہوں اس ملک سے پہت دور اور ساتد اسکی زتدگی سے ت ھی۔"
"ت ھتک ہے میں کروا تا ہوں تمام ڈاکومب تیس وعیرہ جمع ۔"
"میں تمہارے قدموں میں تمام جہایوں کی خوس تاں ڈھیر کردوبگا!!"
ز ینی کے ملک سے تاہر اس تیسالپزیشن ک تلنے چانے کا سن کر جمزہ ز ینی کے ی تڈروم میں آتا
ً ً
ت ھا۔خز بفہ نے تمام کام اینی چلدی کروانے تھے محض خ تد ہی دیوں میں آتا قاتا زبیش
کاابگلب تڈ کا وپزا لگ کر آگ تا ت ھا خز بفہ نے ز ینی کے والد کا بب تک اس تببم یٹ ہی ای تا اسیراتگ
سو ک تا ت ھا اور ت ھر جب چدا نے ہی فسمت میں ز ینی کے سفر مفرر کردتا ت ھا یو کوئی چاہ کر
ت ھی اسکو پہیں روک سک تا ت ھا الیتہ جمزہ کی آتکھوں میں آیسو تھے اور رات کے بین جبے
کی۔ز ینی کی قالیٹ !!
خز بفہ سے وہ پہت الچ ھا ت ھا کہ ک یوں اس نے ز ینی کے اسفدر چاموسی سے تمام۔ڈاکومب تیس
ی تار کروانے اور اسکو ی تاتا تک پہیں !! اور اب جب اسکو اینی پڑی تات خز بفہ نے ی تائی یو وہ
ت ھی محض ز ینی کے چانے سے خ تد گ ھبنے ق تل رات کے ک ھانے کے بعد ۔۔
جمزہ کی خنخ و بکار کو زرا پراپر ت ھی چاطر میں النے بغیر خز بفہ نے پڑے سخت الفاظ میں جمزہ
کی ظ نع یت ہرن کی ت ھی یس خ تد الفاظ نہ مبنی نہ تات کہہ کر کہ :
"ذ ینی تمہاری ی یوی ہے ل تکن تم نے اینی من مائی کرکہ اسکے دل میں بفرت خود ی تدا کی ہے
!! اب تم اگر چا ہنے ہو کہ ز ینی تمہارے لنے کچھ پہیر سوچ سکے یو اسکو وقت دو ۔وہ کچھ
عرصے ک تلنے ہی سہی اس .از یت سے تاہر بکل کر پہیر ق نصلہ ک تگی "
"دوسری صورت میں اگر تم نے ا نیے تام پہا سوہر ہونے کا روب ڈاال یو زبیش نہ !! تم میرا
آخری دتدار پہیں کرسکوگے "
"ام تد کرتا ہوں میری تات تمہارے زہن میں بببھ چکی ہوگی!! اور میں اینی زتان کا کب تا بکا
ہوں نہ تم سے زتادہ کوئی پہیں چای تا۔۔۔"
" تم میرے ت ھائی ہو یو ز ینی میرے لنے میری اوالد ہے !! میں ت ھائی سے یو متہ موڑ سک تا
س
ہوں اتک وقت کو ل تکن اینی اوالد سے پہیں مچ ھے تم؟؟""
خز بفہ کا جسمگین و زہر اتڈتلتا لہچا ایسا ت ھا کہ جمزہ بغیر کچھ کہے اینی یسست سے اتھ گ تا ت ھا
اور س تدھا ز ینی کے جمرے میں بغیر کسی فسم کی دس تک دنے داچل ہوا ت ھا۔
ز ینی اینی ی تک تگ میں مصروف ت ھی ۔جمزہ کے اسظرح ا نیے ی تڈروم میں آچانے پر صرف اتک
بظر اسکو دتکھ کر وایس ا ینے کام میں جت گنی ل تکن اس اتک بظر نے جمزہ کی روح تک
کو ج ھنحوڈ ڈاال ت ھا اسفدر بفرت ت ھی ز ینی آتک ھوں میں جمزہ ک تلنے کہ جہرہ یو جہرہ بگاہیں ت ھی بفرت
ج ھلکارہی ت ھیں۔
"ھمزہ میں نے ت ھی علطی کی ت ھی مچ ھے معاقی کردو تم ت ھی "۔
ز ینی کے تاپرات یب ھر تلے تھے خ تکہ لہجہ چد درجہ سرد مہری سے پر ت ھا۔
"ذین۔۔۔ی۔۔۔۔۔۔زے۔۔۔۔۔ئی۔۔۔"
ل یوں سے سرگوسی میں یونے تک ھرے لفظوں میں ز ینی کا تام ادا ہوا ت ھا دل ت ھا کہ اسکا یس
اب ی تد ہوا چا تا کہ یب ی تد ہوا چا تا۔
"ہاں جمزہ تمہاری چان کی فسم ک ھا کر کہنی ہوں کہ تم سے مح یت کرتا پہت پڑی تادائی
ت ھی میری "۔
" ز ینی میں تم سے مح یت کرتا ہوں ،میں تمہارے بغیر پہیں رہے سک تا مر چاوبگا!! اینی
البعلفی مت دک ھا یو ،پہیں سہہ تارہا میں نے رجی"۔۔
" جمزہ ک تا ہے نہ میں تمہیں ی تائی ہوں ،البعلق ہوتا میں نے تمہیں دتک ھا ہے ،پڑی ہی
آسائی سے تم نے مچ ھے چان سے ابچان ی تاڈاال۔۔"
"ز ینی ی نظزنہ اتداز میں کہنی ا نیے تمام پر کیڑے سوٹ کیس میں رک ھنی چارہی ت ھی اور جمزہ
کے آج شب سواالت کا خواب ت ھی خ تدہ بیسائی سے دے رہی ت ھی اسکے تاوخود کہ وہ تل
تل اتدر سے مر رہی ت ھی ان لمچات میں مگر وہ چاہ کر ت ھی ا نیے آیسوں کو پہیں روک سکی
ت ھی۔
یپ یپ آیسوں سوٹ کیس نہ نیجے گررہے تھے خو جمزہ کو س تدھا اینی روح نہ گرنے
محسوس ہورہے تھے۔
"میں نے اینی مح یت کو تایت کرنے کے لنے پہت کچھ ک تا ،ل تکن تم نے میرا دل یوڑا ،
میرا مح یت پر سے اعبماد یوڑ ڈاال۔"
" میں آج اس لفظ کے معنی ت ھول چکی ہوں ک یوتکہ تمنے مچ ھے سک کی بظر سے دتک ھا ،پہی
پہیں تم نے مچ ھےنےی تاہ رالتا "
" پہت بکل نف دی ہے مچ ھے تم نے مگر تاد رک ھتا تم۔اتک دفع میری روح تک یو پہنچ کر دک ھاو
اب !! جسم تک رسائی چاصل کرتا یو پہت معمولی تات ہے"
" سچ ہے ی نہائی سے بکل نف ہوئی ہے ،مسیرد ہونے سے بکل نف ہوئی ہے اور کسی کو
ک ھونے سے بکل نف ہوئی ہے۔"
ٰ
"نہ پہت افسوس تاک ہے جمزہ میرے ِ لنے کہ جس لمح یت کا دغوی تم آج مچھ کرنے ہو
مگر یب نہ مح یت کہاں چا سوئی ت ھی جب میری چگہ خرتم کو دی ت ھی ؟؟؟"
" میں اب چاہ کر ت ھی تمہیں قلچال موفع پہیں دے سکنی ۔
مچ پہ ب ً
"ساتد یں فب تا مزتد ھے ا نیے آپ کو اس از یت سے بکا لنے کے لنے وقت کی صرورت
ہے۔"
مچ ھے وہ دن تاد آرہا ہے رہے رہے کر جب میری ساری زتدگی تدل گنی ت ھی۔۔"
"میں تمہارے ای نطار میں تلکیں بچ ھانے مب نظر تھی اور تم ہمارے ی تڈروم میں اس لڑکی کے
ساتھ ی تد ہو گنے۔۔۔"
وہ جہاز میں بببھ چکی ت ھی اور آیسوں رواں تھے اسکی ی تد آتکھوں سے
ہر طرف جہاں ز ینی کی جہچہاہ تیں گوبچا کرئی ت ھیں آج اس گ ھر میں چاموسی ا نیے ہر
ت ھتالنے پر جمان ہو گنی ت ھی۔
2بقوس کھلی آتکھوں سے ا نیے یسیر پر لبنے پڑپ رہے تھے ،اتک کو کسی کے چانے کا
عم ک ھانے چارہا ت ھا یو دوسرے کو کسی عم کا روگ بکل نف دے رہا ت ھا۔
ت
دکھ کا رت چگہ کرنے کی وجہ سے آ ک ھیں سوج رہی ت ھیں دویوں۔
ل تکن وہ یو جیسے ز ینی کے ساتھ ہی اینی روح کو ت ھی رواتا کرچکا ت ھا ،خرتم کے غقب میں یو
یس اتک نے دم وخود دراز ت ھا۔
وہ اس کے ساتھ کرتا چاہنی ت ھی ،اسکا دکھ تابب تا چاہنی ت ھی ،اس کی مسکراہٹ چاہ نی ت ھی ۔
وہ اسے خوس تاں د نیے کی خواہ ت ھی ل تکن اب اسکی خوسی اسکی زتدگی " ز ینی " چاچکی ت ھی۔
ب
وہ اس کو اینی زتدگی میں خوش تاش دتک ھنے کی چاہ کر ببھی ت ھی۔
ل تکن اب اس کے چصے میں ساتد جمزہ کا سرد اور س تاٹ جہرہ ہی ت ھا!!۔
ساتد کچھ لوگ خرتم کی طرح ہونے ہیں خو بچین سے ہی خوس تاں تا بب نے کی چاہ میں خود پہے
دامن رہے چانے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ھمزہ نے گ ھڑی میں تاتم دتک ھا خو فخر کی تماز ادا کرنے کا وقت ی تارہی ت ھی اور ز ینی نے
چاموش بظروں سے جمزہ کی سوجی آتکھوں کو۔
وہ یسیر اتھ کر یسبھ روم میں چا گھسا ت ھا کچھ ہی دپر میں ساور سے تائی گرنے کی آواز آنے
لگی ۔
آدھے گ ھبنے کے بعد جب وہ تاتھ روم سے بکال خرتم نے نےساجتہ اسکے جہرے کو دتک ھا ت ھا
وہ خو سوچ رہی ت ھی تلکل ویساہی ہوا ت ھا۔
"میرا ذہن ت ھول تا چاہ تا ہے ل تکن اتک دل ہے خو چاہ تا ہے ہمیشہ تاد رک ھو اس سبمگر کو"
" جمزہ۔۔۔۔۔۔!!"
" تم ہمیشہ میرے خ تالوں میں ر ہنے ہو اور میرےدل میں ت ھی ل تکن مچ ھے اب اس سے
بفرت ہے۔۔۔۔۔۔"
ذ ینی کے دل میں ج ھین کا اجساس اور ٹیزی سے پڑھا ۔۔کچھ زہرتلی سوجیں ہم سے زتدگی
جبنے کا خق ت ھی ج ھین لب نے کے درنہ ہوئی ہیں .۔۔
" میں تمہاری وجہ سے بکل نف میں ہوں ،میں کبھی پہاں تا آئی مگر۔۔۔۔۔۔"
" مچ ھے اب ت ھی درد محسوس ہورہا ہے ،مچ ھے ات ھی ت ھی شب کچھ یوتا ہوا محسوس ہورہاہے۔۔۔"
ل تکن میں اب پہیں رووتگی اور میں ک یوں رویوں اس نےوقا سحص ک تلنے ؟؟؟
جہرے نہ تائی سے ج ھتاکہ مارا اور خود کو سیسے دتک ھنے ہو .کہا۔
" میں اسے خ تبنے پہیں دوتگی ان دردتاک تادوں سے لڑکر دک ھاوتگی !! ذتدگی کی رع تای یوں نہ
میرا ت ھی خق ہے جمزہ۔۔۔۔ "
ت
وہ آ ک ھیں ی تد کنے چلدی سے تماز فخر ادا کرنے کے بعد یسیر نہ چا لبنی ،کمرے میں
سوانے ی تڈ کے سونے ک تلنے کچھ نہ ت ھا اور ت ھتڈ میں فرش نہ سونے سے خز بفہ نے پہلے
ہی روز سحنی سے م نع کردتا ت ھا اسکو شب سے پڑا مس تلہ یو نہ ت ھا کہ صلہ ی نہا میں ت ھی پہیں
سو سکنی ہمیشہ پہن ت ھای یوں کے ساتھ اتک کمرے میں سوئی اور اب اینی نہ کمزوری وہ
خز بفہ کو ہر گز ت ھی پہیں د یتا چاہنی ت ھی اگر اسکو ی نہائی سے ڈر تا لگ تا یو وہ جپ چاپ خزبفہ
کی اس تڈی میں ہی سوچائی مگر اب کچھ پہہں ہوسک تا ت ھا۔
ت
وہ زپردسنی آ ک ھیں منجے سونے کی کوشش کر رہی ت ھی خز بفہ کے مسچد سے آنے سے پہلے
ل تکن اسکے سونے سے پہلے ہی خز بفہ آہستہ سے دروازہ ک ھول کہ اتدر آگ تا ت ھا۔
گ ھڑی اور موتاتل سای تڈ بب تل نہ رک ھنے کی آواز ،تاتھ روم میں چاتا اور آتا۔
وہ سمچھ چکی ت ھی کہ خزبفہ آج ایوار ہونے کی وجہ سے آفس پہیں چارہا ورنہ فخر کی تماز ادا
کرکہ گ ھر آنے ہی وہ کمرے میں آکر تمام الیتیں روسن کرد یتا ت ھا ۔
"میں اتھ گی ہوں اب چلو تم ت ھی ات ھو اور جب تک میں آفس ک تلنے ی تار ہورہا ہو مچ ھے دتکھو
ساتاش ۔۔"
وہ خڑخڑے لہجےمیں کہنی خزبفہ کو تادادایس تگی میں اینی مچمور آتکھوں کی طرف یوجہ میزول کر
گنی ت ھی۔
خز بفہ نے تالوں کو ک تگ ھا کرکہ پرش ڈریسر نہ رکھ کر کچھ ا یسے خ تانے لہجے میں کہا کہ صلہ
ا نیے لب کچل گنی۔چق نقت یو پہی ت ھی کہ اگلے جھ ماہ تک اسکو چذ بفہ کی ہر پر تا۔صرف
ا سنے خز بفہ کی تات سبنی ت ھی تلکہ عمل ت ھی کرتا ت ھا دوسری صورت میں اتگرتم یٹ کہ
مطایق خز بفہ کسی ت ھی فسم کی کاروائی صلہ کے چالف کرنے ک تکنے آزاد ت ھا ۔
"کون سے دن ؟؟؟؟"
ای تا کہہ کر وہ ا نیے سر نہ سے ڈھلک چانے واال ڈو نیے کا تلو پراپر کرنے لگی اور صلہ کا
پہی اتداز یو خز بفہ کے دل کی دی تا کو ات ھل یب ھل کرکہ رکھ د یتا۔
اسظرح نہ خز بفہ کا معمول ین چکا ت ھا وہ رات دپر تک۔اسکو چگانے رک ھتا تات سے تات بکال
کر اسکو خود میں مگن رک ھتا اور صنح ہونے ا نیے ساتھ فخر کی تماز ک تلنے ات ھا د یتا ۔مگر آج ج ھنی
کا دن ہونے کی وجہ سے خز بفہ کا پزتد بب تد یوری کرنےکا ارادہ ت ھا تا ساتد صلہ کے وخود کی
گرمایش کو ا نیے وخود میں مب نفل کرنے کی خواہش!!
وہ کروٹ دوسری طرف کنے خود کو سوتا ظاہر کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ت ھی
مگر۔۔۔
وہ ی تڈ نہ دوسری صلہ کو دراز ہوتا محسوس ہوا ت ھا۔خز بفہ کی تابیں اسکے سر سے گزرئی ت ھیں
مگر اسکی بگاہوں کی بیش اسکو ہر ہر لمجہ یوکھالہٹ کا سکار کرنے لگی ت ھی اورت ھر سنف
تازک میں یو چدا نے اتک چاص جس رک ھی ہے خو ا نیے اوپر پڑنے والی ہر طرح کی بظر کو
پہچابچائی ہے۔وہ سونے ہی والی جب خز بفہ نے دل کے ہات ھوں مح یور ہوکر صلہ کو ہاتھ
ک
اسکہ چگی سےاینی طرف ھبنچ ل تا ۔
م
اس سے پہلے کہ وہ کچھ ت ھی سمچھ تائی خز بفہ نے کمل اسکو اینی گرقت میں ل تکر اسکا رخ
اینی طرف موڑ ل تا ت ھا
،صلہ کے اوپر اتک ت ھاری تاتگ رکھ کر رکھ وہ ا نیے بعیں اسکو خود میں الک کرچکا ت ھا اور
ساتھ ہی دویوں ہاتھ اس اسکی یست کے ارد گرد تاتدھے اسکی مزاہمت اور لرزش کی پراہ
کنے بغیر ای تا سر صلہ کے سبنے میں ج ھتا گ تا۔
" تا ہللا"!....
"اگلی تار ل تل گرل !! جب آپ پہانہ کررہی ہوں سونے کا یو میری خرکات پر یوجہ مت
د یتا ورتا بب تد یو تمہیں آنے گی مگر میری آغوش میں "
ہزبفہ نے سرگوسی کی ت ھی خو صلہ کو مزتد سہما گنی ت ھی اسکا وخود سرد ہو رہا ت ھا خز بفہ کی
فریت اور اسکے لمس کی چدت صلہ ک تلنے ج ھتل تا ج ھلسنے کے پراپر ت ھا۔
خز بفہ نے صلہ کی مزاہمت کی پرواہ کِ ے بغیر اسکی سہہ رگ نہ ا نیے ل یوں سے یوسہ دتا ۔ وہ
ت
ہا ببنے لگی سبم نہ کہ خز بفہ ساتد آج پہت کچھ کر گزرنے کے موڈ میں ت ھا۔وہ آ ک ھیں ی تد
کی یس تڈھال سی اسکی ی تاہوں میں شسک اات ھی ت ھی۔
"میرے سبنے پر وایس سر پہیں رک ھیں مچ ھے گبھن ہورہی ہے ،سایس پہیں لے سک رہی
ہوں میں سر" ....
وہچمور لہجے میں گوتا ہوا اس وقت اس تات کو ت ھولے ببب ھا ت ھا کہ وہ صلہ کو قلچال ا نیے
اجساسات سے ابچان رک ھنے کا وعدہ کر چکا ت ھا تا ساتد بکاح میں ہی ایسی ظاقت ہے خو ای تا
آپ م یواتا چاینی ہے۔
صلہ نے اسکی غس تاخ یوں کی تاب تا النے ہونے اسے دھکا د نیے کی کوشش کی
ل تکن۔۔۔۔۔۔۔مزتد وہست زدہ سی ہوگنی اس تات کا اجساس ہونے ہی کہ وہ بغیر سرٹ
کے اسکے اسفدر تاس ہے۔
بھ ینچ ک
صلہ نے السعوری طور پر خز بفہ کے سبنے نہ رک ھا ای تا ہاتھ ھے نچ ل تا ،
وہ اجساس دالرہی ت ھی مگر وہ اس وقت کسی ت ھی قبمت اسکو آزادی د نیے ک تلنے راصی تا ت ھا
"ل تکن معذرت ،ی تاری لڑکی۔ میں بغیر فم نص کےسونے کا عادی ہوں۔"
" پر۔۔۔۔۔۔"
اگر تم نے مزتد مچ ھے خود سے دور ک تا یو یو ہرچاتا تمہیں اس سے ت ھی زتادہ گہری جساریوں کی
صورت ادا کرتا ہوگا"
تم ج ھوئی ہو میں اینی چدود چای تا ہوں مگر مچ ھے ای تا فریب آنے کی اچازت تم سے پہیں لبنی
پڑے ی یوی ہو میری تم ۔۔"
"لہجہ سخت ہوا خز بفہ اور صلہ وہ رودی ت ھی خزبفہ کی بح یت کا اتدا پڑی سدت ت ھرا ت ھا آج
اسکے اتداز میں سرارت نہ ت ھی تلکہ اسنحفاق یول رہا ت ھا"
"یس جپ ہو چایو صلہ اب کچھ کہ تا اور سو چاو یس ورنہ میں قلچال یو ادھر ہی پرتک لگاگ تا
ہوں اگر پر پر کی یو پہت کچھ کرڈالوبگا خو ساتد تمہاری سوچ یو ک تا وہم و گمان تک میں پہیں
ہوگا۔"
وہ اس وقت خوفزدہ ت ھی خز بفہ سے سدتد اور دل ہی دل میں اتک کمزور سہ ق نصلہ کر چکی
ت ھی۔
فخر کے بعد جب وہ خزبفہ کی زپردسنی کی ی تاہوں میں سوئی یو ایسی مدہوش سوئی ہر عم سے
نے ی تاز پریوں کی جسین وادی کی سیر اور بحفظ کا ایسا اجساس خو اسکے دل و دماغ کو
پرسکوں کرگ تا اور وہ دن خڑھے تارہ جبے کے فریب چاگی۔
وہ ت ھی جب خزبفہ کی گ ھمبیر آواز نے اسکے کایوں کی لوح کو سایسوں کی دہک سے س تا اور
محسوس ک تا!!
مچ ت پ س
صلہ یب ھی ہی ھی کہ وہ پرس تان میں ہے اور کوئی سہزادہ اسکو سق تد گ ھوڑے نہ سیر
کوانے ک تلنے تال رہا ہے ل تکن بکاتک ا ینے کان کی لوح نہ کسی کای تا تا ج ھب تا صلہ کو ہڑپڑا
کہ ات ھنے نہ مح یور کر گ تا۔
م تدی م تدی آتکھوں سے یوکھال کر ارد گرد کا چاپزہ لبنی ،ا ینے خواس پراپر ہونے ہی صلہ
گڑپڑا کے ات ھنے ہی لگی ت ھی ل تکن کان پر ا نیے عح یب درد سا محسوس کر وہ بحوئی سمچھ گنی
ت ھی معخرہ ک تا ہے۔
اسکے تلکل فریب ی تڈ نہ دراش سحص ای تا کام ابچام دے چکا ت ھا۔ بعنی خز بفہ نے صلہ کے
کان کی لوح نہ ک تا ک تا ت ھا اور اب صلہ کے جیران پریسان بگاہوں سے خود کو تک تا دتکھ اتک
ت ھ یو اچکا کہ جہرے پر جیری سخت مہری تاری کنے ا یسے سوالتہ بظریں صلہ پر مرکوز جیسے
صلہ نے کوئی پہت پڑا گ تاہ سرزد دے ڈاال ہو ۔
"ل تل گرل !!! اگر صنح ہوگنی ہو تمہاری میرے اور ا نیے لنے تاشتہ ی تاکر لے آو "
" میں تمہیں اتک سرط نہ اس ی تڈ سے اور ا نیے فریب سے ات ھنے ک ت ِلنے اچازت دوبگا "
صلہ بظریں خراگنی خزہفہ کو دتکھ کر خو ات ھی ت ھی سرٹ سے نے ی تاز صلہ کا سر ا نیے تازو
پر ر کھے اسکے ل یوں کو قوکس کنے ہونے ت ھا ۔ق نصلہ کرنے کے بعد یو وہ مزتد صلہ کو خود
سے فریب پر رک ھنے کی تداٹیریں کر رہا ت ھا۔
" شش۔۔۔۔ل تل گرل !! اگر تم نے اتک دفع اور سر کہا یو تمہارے ان ل یوں سے کچھ
اسظرح خز بفہ کہلواوبگا جس کے بعد تم میرے سا منے آنے سے پہلے خود کو ع تاتا میں لب یٹ
کر آتا یس تد کروگی "۔۔۔
صلہ کا اتک اتک کونہ کہ تا ت ھا کہ خز بفہ نے نے ساجتہ اسکو خود میں سمول تا ت ھا اور کنی
لمحوں تک اسکو خود میں ت ھبنجے اسکی دھڑک یوں کے زپر و تم کو سب تا رہا مگر جب صلہ کے سرد
وخود میں لرزش محسوس کر وہ تکدم ا نیے متہ۔زور ہونے خزتات نہ لگام ڈال گ تا اور بغیر کچھ
کہے صلہ کو اینی ی تاہ سے آزادی فراہم کر وہ اسکو ملجےمیں یست شت ت ھام کر ی تڈ سے ا تار
کر زمین نہ اسکو اسکے قدموں نہ ک ھڑا کر چکا ت ھا۔
ہم
" ممم مطلب یو اب تمہاری غفل میں سمچھ آگ تا ہوگا سو ل تل گرل آی تدہ یول تا خز بفہ مچ ھے اور
اگر پہیں کہوگی یو تمہیں سزا ملے گی ۔۔۔"
ھزبفہ اسکے یسبنے میں سرایور وخود سے بظریں پہیں ہ تا تارہا ت ھا اور صلہ وہ یو جیسے خز بفہ سے
خوفزدہ ہوچکی ت ھی پری طرح۔آذادی ملنے ہی چلدی سے تاتھ روم میں عراپ سے چا ی تد
ہوئی۔ینچ ھے سے اسکو خز بفہ کا قلک سگاف کہکہ تاتھ روم تک س تائی دتا ت ھا۔
وہ تاتھ روم کا دروازہ اج ھی طرح ی تد کر دروازے سے یست بکانے اینی سایسوں کو ہموار
کرنے کی کوشش کر رہی ت ھی۔
ذ ینی کے چانے کے بعد صلہ نے خودبحود گ ھر کی زم تداری سبب ھال لی ت ھی ساتھ ہی کبیر کو
ت ھی خود ک ھاتا کھالتا اور اسکی ہر اتک جیز کا خ تال رک ھتا اس نے ا ینے زمے لگال تا ت ھا اسظرح
اسکو لگ تا کہ وہ ا نیے پہن ت ھای یوں سم یت خزبفہ نہ یوجھ پہیں ین رہی ۔وہ تلکل دائی اور چفا
کی طرح کبیر کے لنے جساس ہو چکی ت ھی۔چفا اور دائی کا خز بفہ نے اعلی اور مع تاری
اسکول میں اتڈمیشن کر وادتا ت ھا اور ساتھ ہی صلہ کو کا لج چانے کی ت ھی سحنی سے واری تگ
دے دی ت ھی۔
خو کہ صلہ قلچال یو ہقنے میں دو اک دن ہی چائی کا لج اور کام ل تکر آچائی سارا اینی اتک
دوشت سارہ سے ( خوکہ خزبفہ کے گ ھر کے پراپر میں ہی رہا کرئی ت ھی ) اسظرح صلہ کو گ ھر
اور اینی تمام زم تدارتاں یوری کرنے میں کوئی چاص مسکل دربیش پہیں آرہی ت ھی۔ کل وہ
جب کا لج گنی یو ڈرای یور کی گاڑی کا تاپر ی تکخر ہونے کے تاعث وہ تا آسکا صلہ پریسائی سے
راہ تکنی رہی ڈرای یور کی ل تکن وہ جب کافہ دپر تک تا آتا یو سارہ نے اسکو گ ھر ڈراپ کرنے کی
ب
زد کی اور زپردسنی اسکو لنے سا منے موخود گاڑی میں ل تکر چا ببھی۔سارہ کو اسکا پڑا ت ھائی ز یب
لبنے آ تا ت ھا۔
ژ یب اج ھا چاصہ فری تڈلی لڑکا ت ھا اور اینی تایوں سے آدھے را سنے تک ہی وہ صلہ کو مسکرانے
نہ مح یور کر گ تا ت ھا پہی پہیں ز یب نے صلہ کو اینی اک تڈمی میں ینحتگ کرنے کی ت ھی آفر کر
ڈالی ت ھی خو صلہ نے اسوقت یو پڑی سہولت م نع کر دی ت ھی مگر اب جب خز بفہ کی پڑھنی
ہوئی وارق تگ تاں اور عح یب و عرہب خرکات و تابیں اسکو نہ ق نصلہ کرنے نہ مح یور کر گنی
ت ھیں کہ اسکو کم از کم ا نیے پہن ت ھای یوں کاخرچ خود ات ھاتا چا نیے وہ خز بفہ کی تا بع ت ھی مگر
اسکے پہن ت ھائی پہیں اور ز یب نے یو و یسے ت ھی ی تدرہ سے ات ھارہ ہزار ماہانہ د نیے کی آفر
ت ھی کر ڈالی ت ھی خو صلہ کے پزدیق پہت تھے۔
مگر وہ ای تا ت ھول گنی ت ھی کہ ز یب کیسے ِاتک مبیرک تاس لڑکی کو وہ اینی تامور اک تڈمی میں
ینحتگ کی آفر کرسک تا ہے وہ ت ھی یب خ تکہ وہ کا لج کی ت ھی تلکل فریش ظالتہ ِمیں سے ت ھی
۔؟؟؟؟مرد کی کرم یوازتاں خوامحواہ پہیں ہوئی اور ہر مرد خز بفہ کی طرح ت ھی پہیں ہوتا۔!!
"کدھر چلیں لتل۔گرل؟؟"
وہ تا سنے کے پرین سم یٹ کر چلد از چلد کمرے سے تا ت ھر خز بفہ کی پر بیش بظروں سے فرار
چاصل۔کرنے ک تلنے کمرے سے بکلنے ک تلنے پر یول رہی ت ھی آج ایوار کے دن لگ تا ت ھا جیسے
خز بفہ نے یورے دن ہی کمرے میں ر ہنے کا عہد کر ل تا ت ھا ۔وہ بطاہر تاشتہ کر نے کے
بعد ل یپ تاپ ات ھا کر سوفے پر ہی یبم دراز ہوگ تا ت ھا ل تکن دماغ اور بگاہیں اسکی اینی ل تل
گرل نہ ہی ت ھیں۔
"جی پرین ل تکر چارہی ہوں کچن میں اور رات اور دوپہر ک تلنے ک ھانے کا ای نطام کرتا ہے ،
کبیر ،دائی اور چفا سور کر یتگے ت ھر اگر دوپہر کے ک ھانے میں وقت لگا یو "
صلہ نے چلدی بفص تل سے تات کہی اب یو اسکے دل میں ڈر بببھ گ تا خز بفہ کی صلہ ک تلنے
مبنخب کردا " سزا " کے تارے میں سوچ کے ہی اسکے یورے وخود میں ج ھر ج ھر ی سی دوڑ
چائی۔
"ت ھتک ہے پرین رکھ کر وایس آو ل تل گرل !!!"
صلہ کے دل میں وہم نے سر ات ھاتا کہ کہی اس نے دوتارہ کوئی علطی یو پہیں کر
دی۔اس جیسی پر اع بماد لڑکی خو اینی عمر سے زتادہ سمچ ھدار ت ھی ،خز بفہ کی تایوں سے الچھ
کر اب ہر تل اسکی موخودگی میں گڑ پڑاہٹ کا سکار رہنی اور خز بفہ وہ صلہ کی اسی ادا نہ یو
ای تا چالص دل اسکے تام کر چکا ت ھا۔
وہ سوچ کے خود ہی مسکرادتا اور صلہ کی طرف م یوجہ ہوا خو اب تماز کے اتداز میں دو یتا
تاتدھے خز بفہ کی بگاہوں سے بحنے کی ا نیے بعیں تمام تداٹیر کر چکی ت ھی۔
"ہاں پہت اہم کام ہے تم سے تلکہ میرے یو اب مطالب تم سے یورے ہونے ہیں
ل تل گرل ۔۔۔"
ت ھر آتکھوں میں سرارت چاگی اور ل یوں سے خز بفہ کے ت ھر ذومعنی جملے کی آیش تازی سروع
ہوئی اور وہ ینچاری تکدم اینی بگاہوں کا رخ موڑ گنی۔ گوتا مظر گرپزاں ت ھی خز بفہ کی بگاہوں
کی بخرپر پڑ ھنے سے۔۔۔۔
ممہ
پ ت ت ج م
" مم ا ھی تات۔۔۔۔۔ل ل گرل یو تم ہو مگر اینی ھی ہیں ۔۔۔۔۔!!"
وہ خود نہ جیران ت ھا تکے بعد دتگرے ر یتڈ قاپر کرنے نہ تا ت ھر صلہ کے جہرے کے ی تارے
سے خ تاء سے لیرپز تاپرات اسکو پہت ا جھے لگنے لگے تھے ۔اک خواہش پڑی سدت سے
خز بفہ کے دل میں چاگی ت ھی کہ صلہ تا عمر اس سے اسی طرح سرمانے ،گ ھیرانے اور اسکی
کہی ان کہی نہ بگاہیں ج ھکانے !!۔۔
ت ممہ
ل ت
" م۔۔۔میرا تام ل تا منے ل گرل !! میں خوش ہوا اب چلدی سے نہ پرے م تڈ کو دو اور م
تم آج ڈپر اور لنچ کی قکر مت کرو کبیر کو اسکی کبیر ی تکر سبب ھالے گی اور چفا اور دائی کو
خرتم ا نیے ساتھ ل تکر گنی ہے آوی تگ ک تلنے جبے گ ھر میں یور ہورنے تھے اس لنے خرتم کے
اچازت ظلب کرنے نہ مچ ھے خو پہیر لگا وہ میں نے ک تا اور ہم دویوں ڈپر ہوسک تا آج تاہر
کریں۔"
"اب تم میری الماری ت ھتک کرو چلدی سے اور میری ان تمام صرورتات کا خ تآل تم ین
کہے رک ھا کروگی آی تدہ۔۔۔"
"ورنہ سزا۔۔"
"ین .۔ .سزا پہیں دیں میں کرد ینی ہوں یس ات ھی زرا سے دپر ڈپر ں شب ت ھتک کردوتگی
۔" .
ت ل ممہم
' م۔۔۔۔۔ ساتاش ل گرل "
ھزبفہ نے کہنے کے ساتھ ہی اتھ کر صلہ کے رجسار نہ مح یت ت ھری خ تکی ت ھری اور وایس
ا نیے ل یپ تاپ میں مصروف ہوگ تا۔
خ تکہ خز بفہ مسلسل اسکو ہی بظروں کےچصار میں لنے ہونے ت ھا۔ بطاہر صلہ کے تلبنے
کے خ تال سےاک اجبنی سے بظر ل یپ تاپ پر کام نہ ڈال لب تا مگر ات ھی یو اسکا شب سے
اہم پرین فعل صلہ۔کو تک تا اور تکنے ہی رہ تا ت ھا بغیر اس تات کی پرواہ کنے کہ اسکی پر بیش
بظریں دوسرے فریق نہ کس قدر ظلم ڈھارہی ہیں۔
"افف ا یسے نے ڈھ تگے ہیں سر !!"
" مگر ا یسے لگنے یو پہیں دتک ھنے میں یولگ تا ہے پہت بفاشت یس تد ہیں ل تکن پہاں الماری کا
چال یو ایسا ہے جیسے دو تل یوں نے تائی یت کی آخری خ تگ لڑی ہو۔۔"
" مگر الماری یو جیسے اتکی تمام یول ہب تاں ک ھول رہی ہے کہ کس قدر پری یب سے دور ہے اتکی
ینخر ہوپہہہہ۔ "
وہ عادت کے مطایق تا آواز تلتد پڑپڑانے ہونے کیڑوں اتک پراطر پری یب میں رک ھنی اس تات
ت خ ٰ
کو تکسر فراموش کر گنی کہ خز بفہ کمرے میں موخود ہے اور چ کر خود سے نخ ا ھی۔
"یونہ ہے نہ ا نیے اسنعمال سدہ کیڑوں کو فرش نہ ینحنے کے بچانےگ تدے کیڑوں کی
یوخری میں اتکو پہیں ت ھب تک سکنے ۔۔۔"
یوکری کے بچانے فرش نہ پڑے کیڑوں کو ات ھا کہ وہ یوکری میں ڈالنی چکرا گنی۔ا ینے کام
میں صلہ کی زور و سور سے غصے و خڑاہٹ سے ت ھریور پڑ پڑاہ تیں عروج پر ت ھیں۔
" اتک تار ت ھر اگر تم نے میرے لنے مزتد کوئی گوہر افسائی ئی یو تمہیں ت ھی ان م تلے
کیڑوں سم یت یوکری میں ڈال کر از خود کیڑوں سم یت تمہیں ت ھی دھو دوبگا۔۔۔"
بچ ھلے آدھے گ ھبنے میں ،وہ بفری تا صلہ کی مسلسل تاتاب پرین ا نیے زات ک تلنے کم تیس
مالچظہ کر رہا ت ھا مگر جب پرداشت سے تاہر ہوگتیں صلہ کی افسوس ت ھری مالمنی پڑپڑاہ تیں یو
ت ھی ی تک ات ھا۔
"اوہ ل تل گرل !! ای تا کام کرو اور میرے تارے میں پری جیزوں کو سوچ کر اینی غفل
کے گ ھوڑے دوڑا نے کے بچانے چلدی سے ای تا کام خبم کرو ،اسکے بعد اور ت ھی پہت کچھ
ہے میرا کام کروانے ک تلنے تم سے۔"
وہ بغیر کچھ کہے چلدی چلدی خزبفہ کی الماری درس تگی تک پہنچانے میں جت گنی اور پڑی
مسکل سے خود نہ صنط ک تا پڑاپڑانے سے۔
خز بفہ اینی الماری میں صلہ کو مصروف ج ھوڑکر ل یوں نہ سوخ سی دھن گن گ تانے ہونے
ساور لبنے تاتھ روم میں چا گھسا ت ھا۔
تاتھ روم سے تاہر بکلنے ہی وہ صلہ کے تلکل یست نہ چا ک ھڑا صرف اور قدم ت ھر کے قاصلے
نہ ت ھما ت ھا وہ مگر صلہ اس قدر مگن ت ھی ا نیے کام میں کہ جیسے ہی شب کچھ پری یب دے
کر الماری کے یٹ ی تد کرکے تلنی بکاتک نے دپہائی میں خز بفہ کے وخنح سبنے سے چاظ تکرائی
م
صلہ کے قد کے تاعث اسکا سر خزءفہ کے سبنے میں کمل قکس سا ہو گ تا ت ھا ۔ ہڑ پڑا کر
گردن اوبخی کرکے اس نے دتک ھا کہ آتا کو یسے لمنے پڑ تگے ک ھمنے سے چا تکرائی مگر گردن
اوبخی کرکے دتک ھنے نہ معلوم ہوا کہ وہ تایس تما جیز کوئی اور پہیں تلکے وہ "جیری" سحص
ہے،
"آی تدہ مچ ھے دتک ھنے کی خواہش ہو یو ی تا د یتا ج ھوتا اسیول الدوبگا اس پر ج ھڑ کر تم مچ ھے تا آسائی
دتکھ سکنی ہو""
تازہ تازہ ساور لنے وہ اسی کو مسکرائی بگاہوں سے دتکھ رہا ت ھا ل تکن چلد ہی اسکی مسکرائی
آتکھوں میں جیرت گھلی ت ھی جب صلہ نےاس کے متہ پر خنخ ماری ۔
ھزبفہ نے صرف جبیز پہن رک ھی ت ھی اور اس کے گردن کے گرد اتک یولتہ ت ھتال ہوا ت ھا۔
۔
"اوہ!! ۔۔۔"
وہ سمچھ گ تا ت ھا صلہ کے خنخ و گرپز کی وجہ ،چلدی سے ی تڈ پر سے ئی سرٹ ات ھائی اور اسے
پہ تا.۔۔۔۔
وہ اب ت ھی صلہ کے تاس ت ھاای تا کے صلہ کے یب ھ یوں سے خز بفہ کے وخود سے ات ھنی
تاڈی اسیرے کی خوسیو اسکو اینی مب ھتاں سحنی سے ی تد کرنے نہ مح یور کر گنی ت ھی۔
وہ ظہرہ موڑے ک ھڑی ہوچکی ت ھی خز بفہ سے ل تکن لمحوں میں پہلے خز بفہ نے اتک دفع ت ھر
اس کا رخ اینی طرف موڑ ل تا۔
وہ اس کی آواز سن کر آہستہ آہستہ مڑی اور ہچکچانے ہونے اس کے اوپری جسم کی
طرف دتک ھا۔خز بفہ ل یوں نہ مسکراہٹ لنے اسکی ج ھچک کو ابحوانے کر رہا ت ھا۔
"۔ نہ علط ہےاج ھی تات پہیں ہوئی میری ماما چان یو دائی کو ت ھی کبھی بغیر سرٹ کے ہم
پہ یوں کے سا منے پہیں آنے دتا کرئی ت ھیں۔"
ک
صلہ کی زتان میں اتک دفع ت ھر ھچلی ہوئی۔
" ل تل گرل!! تمہاری کی معلومات کے لنے عرض ہے کہ میں نے کیڑے پہن ر کھے
تھے۔"
۔
اور مچ ھے عادت ہے ا نیے روم میں اسی طرح گ ھو منے کی ،وافعی مچ ھے تمہیں دک ھانے میں
کوئی دلحسنی پہیں ہے۔ میرا پہت ہی جست اور سکس ی تک واال کسرئی و ای نہائی ہاٹ جسم ا!
"
ھزبفہ نے نے رجی سے پر لہجے میں مغرور تاپرات کا سہارا ل تا۔ ،اس کو صلہ کو ج ھیڑتا مزہ
آنے لگا ت ھا۔۔
"اوہ خز بفہ! آپ نے سرم ہیں پہت !! کوئی کیسےای تا آوٹ اسیوکن ہوسک تا ہے۔"
نہ محض وہ دل میں سوچ کر رہے گنی کہنے کی خرت نہ کر سکی۔
چالہ نے ببنے (اجیسام)کو کہا خو کہ چاگ تگ کرنے کے بعد س تدھا کچن میں آتا ت ھا عرقا کے
ہات ھوں سے بکاال گ تا فریش اوربج خوس ببنے ۔نہ اسکا روز کا معمول ت ھا وہ پہلے ماں کی بیسائی
نہ یوسا د یتا اسکے بعد ہی ای تا ی تا دن سروع کرتا ماں کی دعا سے۔
"ہاں آج اتک اہم کام ہے پہلے وہ تم تایوتگی ت ھر وقت سے پہلے آفس پہنچ چاوتگی تاکہ میری
ک ھڑوس تاس میری سامت نہ تالنے۔"
چآلہ چاب خرئی ت ھیں صنح ٨تا سام ۵جبے تک کے ا تکے دقیر کے اوقات تھے اور اجیسام
ت ھی ابگلب تڈ کی تامور ملنی بیس تل کمبنی میں اوبخی یوشٹ نہ قاپز ت ھا۔
"اوکے امی آج آپ میرے مسورے نہ عمل کر ہی لیں ،دے دیں اینی اس خڑتل تاس
کو خوہے مارنے والی دوا تاکہ خ تد دن آتکو ای تا دتدار ہی نہ کرواسکے"۔۔
اجیسام نے دودھ میں کارن قلتکس ڈالکر کر جمجہ چالنے ہونے مزے سے ہاتک لگائی اور
دو چار جمجہ ک ھاکہ ت ھرا ہوا ی تاال تاں کی طرف کھسکا دتا۔
"آدھا اینچل اینچل کے ساتھ ت ھی یو کروبگا اور ت ھر اسکو کمبنی دتکر ٩جبے تک آفس چال
چاوبگا۔۔۔"
"سرپر ہو تم پہت اجیسام مگر تم اسکو زتادہ س تاتا مت کرو وہ ی یت پرے وقت سے گزر رہی
ہے ،اور آچکل اسکی طب نغت ت ھی پہت خرائی کا سکار رہنی ہےاور ہو سک تا ہے وہ آج ت ھی
یوی یورسنی نہ چاسکے ۔۔"
چآلہ نے ببنے سے بظریں خرانے ہونے دک ھی دل سے کہا۔ز ینی خرف تا خرف ا نیے اوپر
گزرنے والی تمام بکل نف دہ داس تان چالہ کے سبنے میں متہ ج ھتا کہ کہے ڈالی ت ھی اور چالہ وہ
یو جیسے ز ینی کا دکھ کچھ اسظرح سے محسوس کر رہی ت ھیں جیسے وہ اتکی سگی اوالد ہو ،ز ینی
کی بکل نف نہ اتکی ت ھی سدت عم سے اتکھوں میں آیسو ٹیر گنے تھے۔
ذ ینی کی خرائی طب نغت کے تایت سن کر وہ قکرمتد ہوگ تا اور ساتھ ہی جمزہ کا خ تال دماغ
میں آتا کہ کہی ا سنے یو ز ینی کو کچھ اوٹ ی تاتگ پہیں یوال ؟؟ اینی مسکل سے وہ اور ماں
ز ینی کو وایس زتدگی کی طرف النے کی کوشش کر رہے تھے اور کاقی تد تک کام تاب ت ھی
ہو چکے تھے یو ت ھر اب؟؟؟؟؟
" یس بب تا ہللا ی تب یوں کے بضیب ا جھے لک ھے شب کی !!وہ ک تا کہے گا ،وہ جب تا ذ ینی کے
ساتھ پرا کر چکا ہے اسکے بعد یو پرا لفظ ت ھی ج ھوتا ہے کہنے کو۔۔"
"یو ت ھر آپ ز ینی سے یولے کہ میں چلع کے ببیرز قاتل کر د یتا ہوں پہت سہے لی ا سنے
از یت میں مزتد اب اور اسکو از یت پرداشت پہیں کرنے دوبگا ۔۔"
" ک یوں امی ک یوں پہیں لے سکنی وہ دپزرو پہیں کرئی اس جب یث الفظرت سحص کی ہم
سفری ۔۔۔"
اجیسام کی آتکھوں غصے سے سرجی اپر آئی ت ھی لگ ہی پہی رہا ت ھا کہ نہ وہی سحص ہے خو
ز ینی کو ہیسانے ک تلنے ،اسکی صرف اتک مسکراہٹ کی چاطر ک تا ک تا اوٹ ی تاتگ خرک تیں اور
فصول کی اوتگ تاں یوتگ تا ہاتک تا رہ تا ت ھا ۔
٢٨سالہ اجیسام ز ینی۔کے آگے ینچ ھے ا یسے گ ھوم تا جیسے کوئی بین ابخر لڑکا اینی مح یونہ کو
امیریس کرنے ک تلنے کرتا بظر آ تا ہو۔
چآلہ نے تڈھال سے اتداز میں کہا اور ببنے سے بظریں مالنے بغیر ای تا پرس ات ھائی بب تل سے
گ ھر کا ٹیروئی دروازہ ع یور کر گ تیں ۔
چاینی ت ھیں کہ ابکا اکلوتا الڈال بب تا اب سے پہیں پہت پہلے سے ز ینی ک تلنے پرم گرم خزتات
پ
رک ھتا ہے ۔وہ یو اسکا رشتہ تک ل تکر ہنخی ت ھیں تاکس تان ز ینی کی ماں کے ای نفال سےاتک ماہ
پہلے مگر معلوم ہوا کہ اسکا بکاح جمزہ سے ہوچکا ہے ۔وہ نہ جیر سن کروایس ابگلب تڈ آبیں یو
اجیسام کو مب نظر تاتا ز ینی کے گ ھر سے ملنے والے مضیت خواب کا مگر جب اپہوں نے ببنے
کو اسکی مح یت کے کسی اور کے تام لک ھے چانے کی جیر س تائی یو جیسے اسکی آتکھوں سے
س
جمک ہی ماتد ہڑ گنی وہ پہلے جیسا رہا ہی پہیں مگر وقت کے ساتھ ا سنے مچھوتا کرل تا ت ھا ای نی
ماں کی چاطر ۔
فسمت نے اتک دفع ت ھر اسکو بحفہ دتا ت ھا خوس تاں جبنے ک تلنے اور وہ ت ھا ز ینی کا اس تیسالپزیشن
ک تلنے ابگلب تڈ آتا۔
ذ ینی کو ابگلب تڈ آنے ہونے اتک ماہ سے زاتد وقت ہو چکا ت ھا اور اس دوران اسکی خزبفہ ،
صلہ ،کبیر ،دائی اور چفا سے روز ہی تات ہوا کرئی ۔خز بفہ اسکو ای تا خ تال رک ھنے کی تاک تد کرتا
۔خز بفہ نے ت ھاری ت ھکرم رفم ز ینی کے اکایویٹ میں پرایسفر کر وادی ت ھی تاکہ اسکو دتار عیر
میں کسی ت ھی وسم کی پریسائی کا سام تا تاکرتا پڑے پہی پہی خز بفہ نے ز ینی ک تلنے ا ینے سگے
ت ھائی سے فطع بعلفی اجب تار کرلی ت ھی وہ جمزہ سے کالم تک کرنے کا روادار پہیں رہا ت ھا
ً
ل تکن خرتم سے اسکا رونہ قدرے پرم ت ھا ک یوتکہ وہ اسکو چق نق تا نے فصور لگی ت ھی ۔فصور یو
اسکے سگے خون کا ت ھا س نے رسیوں نہ اعبماد تا ک تا اور ت ھر خز بفہ کی سرشست میں تا ت ھا
کہ غورت سے وہ تلخ رونہ اجب تارکرتا۔کچھ جیزیں ایسان اینی عادت سے مح یو ہوکر کرنے پر مح یور
ہوتا ہے۔پہی معملہ خز بفہ کے ساتھ ت ھا۔
اجیسام ٹیزی سے سیڑھ تاں خڑ ھ رہا ت ھا جب اسکی ٹیز رق تاری کی وجہ سے اوپر سے نیجے اپرئی
ز ینی اس سے پری طرح بصادم سے لڑھکنے کو ت ھی ل تکن اجیسام نے اسکو سایوں سے ت ھام
کر گرنے سے روکا اور ز ینی کو اسکے قدموں نہ ک ھڑا کر ج ھٹ ا نیے ہاتھ اسکے سانے سے
ات ھا لنے۔
" اینچل تار تم اب سیڑھ تاں دتکھ پہال کر اپرا کرو ،ات ھی یو میں ت ھا تمہیں گرنے سے بچال تا
ہے میں نے "۔۔
ذ ینی گرنے کے خوف سے خنخ بکل گنی۔ اس سے پہلے کہ وہ مزتد خوفزدہ ہوئی اجیسام
نے پرمی سے کہا ت ھا۔
فرش و ج ھت اس کے ارد گرد گ ھو منے لگے سر چکرانے کے تاعث ز ینی نے گ ھیرا کے
سبنے مب ھ یوں سے سحنی سے اس کا گر یتان تکڑا۔
تک ؑ
" اینچل اب تم آ ھیں کو نی ہو !! یں یں تمہارے قدموں نہ جما چکا ہو اور اعبماف
ہ مت م کس
اجیسام نے پہت آرام۔سے ل تکن پہت پڑی تات کہہ ڈالی ت ھی اور نہ ا سنے دل کی تات
کہہ ڈالی ت ھی ز ینی سے۔
چالی جہرہ۔۔
ت
وپران آ ک ھیں۔۔۔۔۔
اب یو اس میں اجیسام سے بظر مالنے تک کی ہمت تا رہی ت ھی ۔بظر مالئی ت ھی یو کیسے جس
کو اس چال میں اسکا ہمدرد اسکا سات ھی بب تا چا ہنے ت ھا وہ یو نے وقا ت ھہرا اور خو اسکا صرف اتک
کزن لگ تا ت ھا وہ اسکے اجساس میں گھل رہا ت ھا۔تلکل و یسے ہی اجساس جیسے وہ جمزہ ک تلنے ک تا
کرئی ت ھی ۔۔
وہ اب ت ھی اسکو اجب تاط سے سیڑھ یوان سے ا تار رہا ت ھا پہی پہیں ا سنے خود اوپر جس کمرے
میں ز ینی ق تام پزپر ت ھی اس میں ہی سقٹ ہونے کا ق نصلہ کرل تا ت ھا اور ز ینی کو نیجے ا ینے
کمرے میں ۔۔!!
خرتم بب یوں بحوں کے ساتھ گ ھر وایس آرہی ت ھی جب بب یوں کو آیسکرتم کھالنے ک تلنے گاڑی
تارک کرکے سڑک تارکرکے آیسکرتم لب نے اپری نہ سوچ کر کہ لم تا یو پرن لبنے سے بچ چای تگی
مگر فسمت کو یو خو جیسے کچھ اور ہی م نظور ت ھا روڈ کے دوسری طرف نیے آیسکرتم تارلر تک
پہحنے سے ہی پہلے اتک گاڑی اسکو ہٹ کر کے آگے بکل گنی ت ھی۔
مگر ک تا ڈاکیر؟
ک
"ہم آ تکے ببنی کو پہیں بچا سکے اور اب آتکی مسز م تلتکیشن کے تاعث دوتارہ کبھی کیسیو
پہیں کر سکب تگی۔
" کچھ پہیں یس اتک اور ی تک تگ پرے ڈھوتڈ رہی ہو دب چگہ دتکھ لی مگر پہیں ملی یو سوچا
آخری ک تب یٹ ت ھی دتکھ ہی ڈالوں۔۔۔۔۔"
" میرے ہاتھ کے ی تانے گنے ک ھانے کو میں اینی آسائی سے سرو پہیں کروتگی آتکی چدمت
میں خو آپ ای نطار کر رہے ہیں کہ میں اپر کے قوری آ تکے آگے دسیرخوان بچ ھانے لگوتگی
۔۔۔۔۔"
وہ اجیسام سے ہیسی مزاق میں مصروف نہ چانے بغیر کہ اک پہت پڑا طوقان اسکا مب نظر
ہے اور اجیسام بغیر مزتد کچھ کہے ی یت اجب تاط سے کرسی تک پہنچا ت ھا ک یوتکہ ز ینی اگر زرا سا
ت ھی تلبنی یو کرسی کا بچ ھال تاتا بکل چا تا اور صورت میں ز تمی سم یت اسکے وخود میں سایس
لبنی زتدگی کو ت ھی بفصان پہنچ سک تا ت ھا۔
وہی ہوا جس کا ڈر ت ھا کرسی کا تاتا تکدم خرررر کی آواز کے ساتھ الگ ہوا اور ز ینی زمین یوس
ہونے ہی والی ت ھی مگر آجیسام نے ہاتھ ت ھتال کہ کمال ت ھرئی کا مطاہرہ کرنے ہونے ز ینی
کو گرنے سے بچال تا۔
ت
وہ بکاتک ہایپ گنی صدمے اور خوف سے اسکی آ ک ھیں وہست زدگی کا سکار ہوبیں ،اجیسام
کے تاس ز ینی کو تازووں میں ا نیے لب تبنے کے عالوہ کوئی چارہ پہیں ت ھا اور اگر ایسا وہ پہیں
کرتا یو ۔۔۔۔
اس مغصوم یبھی سی چان کا سوچ کے ہی اسکا دل لرز گ تا ت ھا۔خ تکہ ی تک تگ پرے ج ھماکے
سے زمین نہ چاگری ت ھی۔
" ز ینی ای تا پہیں یو کم از کم مغصوم زتدگی کا ہی خ تال کرل تا کرو !! آت ھی اگر تم گرچائی یو
چاینی ہو ک تا ہوتا؟؟؟"
وہ ت ھ یوٹ ہوا ز ینی کے اوپر صحنح مع یوں میں راسن تائی ل تکر خڑھ دسڑات ھا۔
" اسی ک تلنے یو خود کو مصروف رک ھنے کی کوشش کررہی ہوں تاکہ ی نہی ی یپ سکے ،اسی ک تلنے
یو خوش رہ تاچاہ نی ہوں تاکہ میرے آیسووں کا پر ج ھاوا اسیر ہرگز ت ھی نہ پڑھ سکے۔۔۔۔"
وہ کھونے ک ھونے لہجے میں اجیسام کے سا منے ای تا دل ہلکا کر رہی ت ھی اور وہ تکدم چایوش
یوگ تا خ تد لمحوں ق تل واال غصہ ج ھا گ کی طرح بببھ گ تا ت ھا۔
اس کے صبنح جہرے پر آتکھوں تلےکالے س تاہ چلقے اس تات کی گواہی دے رہے تھے
کے وہ کس قدر زہنی ی تاو کا سکار ہے ،اجیسام نے تاسف سے ز ینی کو دتک ھا اور لودبحود ای تا
م
غصہ ڈھ تڈا ہوتا محسوس ک تا ۔وہ اج ھی طرح سمچھ رہا ت ھا ز ینی کے بطاہر طمعین بظر آنے
واکے جہرے کے ینچ ھے کبنی از یتیں رفم ت ھیں ،کبنے ہی ربچگے اور اس سے کنی زتادہ ای نی کم
مای تگی کا دکھ ۔۔۔۔!!
وہ زہنی کی قوت پرداشت نہ جیرت زدہ ت ھا کہ وہ ایسا کیسے اب تک ج ھتل رہی ہے ؟؟
اور س تدھا بغیر ڈرایور کے اک تڈمی چا پہنچا چدھر سے صلہ کالس ل تکر تاہر ہی بکل رہی ت ھی۔
ھزبفہ کو ڈرای یور کی چگہ دروازے کے تاہر گاڑی میں موخود تاکہ وہ سہم گنی اینی م یوفع
ب
سامت کا سوچ کر ،وہ جپ چاپ گاڑی کا دروازہ ک ھول کر ببھی سدتد خوفزدہ ت ھی خز بفہ
سے۔
ھزبفہ نے کرخ تگی سے درتاقت ک تا اور گاڑی اس تارٹ کر مین روڈ نہ دوڑانے لگا۔
مچ س
" دائی اور وقا ک تلنےمیں زتدہ ہوں تمہیں اتکی قکر میں گھلنے کی صرورت پہیں ہے ھی
۔۔۔۔"
وہ اتک اتک لفظ خ تا خ تا کہ یوال ۔ات ھی صلہ مزتد کچھ کہنی کہ اسکا موتاتل بج ات ھا خو کہ خز بفہ
نے اسکرین نہ چگمگ تمیر کو دتکھ کر قوری صلہ کے ہاتھ سے ج ھب تا اور کال ات ھائی۔
سارہ کا ت ھائی دوسری طرف کال نہ ت ھا اور کاقی مایوس ت ھی ت ھا صلہ کے بغیر ی تانے چلے
آنے پر۔
"ت ھب تک یو تڈی میری وابف کو اینی پہن سمچھ کر ای تا خ تال کرنے ک تلنے ،میں اینی ی یوی
کو تک کر چکا ہوں ،اور وہ کل سے اک تڈمی پہی آسکے گی!! چدا چافظ ۔۔۔۔۔۔"
ً
دوسری طرف موخود سحص کی اتک ت ھی سنے بغیر خز بفہ نے کچھ ہی دن ق تل صلہ کو بحق تا دتا
قبمنی مال یت کا موتای تل قون ڈیش یورڈ پر دے مارا۔صلہ اب کی دفع خز بفہ کے اس قدر سدتد
رد عمل نہ ت ھوبچا رہے گنی۔
وہ خبمی ق نصلہ کرچکا ت ھا جس کے م نعلق اب صلہ کو سخت پرہم لہجے میں آ گاہ کر رہا ت ھا۔
صلہ کے ت ھی صیر کا یبمانہ لیرپز ہوا اور وہ خود کو جیرت سے بکال کر خنخی۔
"اتگرتم یٹ ہا ہا ہا وہ اتگرتم یٹ میں ت ھاڑ چکاہوں اب تاقی ہےیو صرف اور صرف بکاح تامہ"
وہ آج پہلی دفع اس قدر کرجت لہجے میں صلہ سے مچاظب ت ھا آج سے پہلے وہ کبھی علطی
سے ت ھی اسیر اوبخی آواز سے گوتا تک تا ہوا ت ھا مگر سارہ کے ت ھائی کی رتگین فظرت کو ت ھی
وہ بحوئی چای تا ت ھا۔ صلہ کی مغصوم یت سے ت ھی وہ سدتد خوفزدہ ت ھا وہ اسکے ساتھ اتک گ ھر
اتک کمرے میں رات دن رہ تا ت ھا صلہ کی اج ھی اور پری ہر اتک عادت سے وافف ہوچکات ھا
۔
صلہ رونے ہونے اینی تات کہنے کو ت ھی مگر گاڑی اتک ابچان ی نگلے کے سا منے رکنی دتکھ وہ
پہلے یو جیران ہوئی مگر خز بفہ کو کسی کو قون کرکہ۔تاہر آنے کا کہنے دتکھ چلدی سے ا نیے
آیسوں صاف کنے اوردو یتہ پراپر ک تا سر نہ۔
" خز بفہ آپ اگر اتک اک تڈمی خواین کرنے پر ای تا چفا ہورہے ہیں یو یب ک تا ہوگا جب آبحو
علم ہوگا کہ میں پہلے ت ھی کسی کے بکاح میں رہے چکی ہوں؟؟؟ "
" میں آتکو چا ہنےلگی ہوں ل تکن خوفزدہ ہو کہ آپ مچ ھے کہیں ج ھوڑ ہی نہ دیں نہ سن کر کہ
میں پہلے ت ھی۔۔۔۔۔۔۔"
" ات ھی میرے تاس کچھ وقت تاقی ہے میں ا نیے پہن ت ھای یوں ک تلنے کحغ کرلوتگی اس مح نصر
عرصے میں ل تکن اگر خو آتکو علم ہوگ تا یو ساتد آپ مچ ھے گ ھر سے ہی بکال تاہر ک ھڑا کر یتگے اور
ت ھر ہیں یو آپ ت ھی اتک مرد ہی تالشتہ ات ھی آتکو میں اج ھی لگنے لگی ہوں ل تکن جب آتکو
چق نقت کا علم ہوگا یو میرا پہی وخود آتکو تا قاتل پرداشت ت ھہرے گا اور میں خود ک تلنے کم از
کم آتکی آتکھوں میں بفرت پہیں دتکھ سکنی۔۔۔۔۔۔"
وہ گہری سوخوں میں گم ت ھی ل تکن اتک چائی پہچائی آواز سن کر وہ یو جیسے ہوش میں آکر
ساکت ہی رہے گنی۔
" صل۔۔۔لہہہہہہ۔۔۔۔"
خ تکہ خز بفہ دویوں جے جہرے کے اڑے اڑے تاپرات دتکھ کر ت ھتک گ تا۔
ھزبفہ غصے میں تاہر چارہا ت ھا ا نیے ہاٹیر کردا وک تل کے تاس جب کارتڈور سے گزرنے ہونے
اسکا زوردار بصادم خرتم سے ہوا جسکے ہاتھ میں اتک پرائی سی بصاوپر کی البم ت ھی خوکہ فرش
نہ چاگرنے کہ تاعث کھل گنی ت ھی اور اتدر موخود اتک بصوپر نے خز بفہ کی یوجہ اینی طرف
ک
ھبنچ لی ت ھی۔
وہ ج ھکا ت ھا اور بصیر پر سے گرد صاف کر کہ جیسے سن ہی رہے گ تا ۔سا منے موخود بصوپر میں
٣ماہ کی بخی کسی آدمی کی گود میں سرپر مسکراہٹ لنے ہونے ت ھی خ تکہ دوسری طرف
موخود اتک لڑکی ت ھی خوکہ ساتد بصوپر میں موخود آدمی کی ی یوی ت ھی ک یوتکہ اس غورت
کےسانے نہ دراز ہاتھ اور غورت کی سرمگیں مسکراہٹ واصح ی تارہی ت ھی کہ وہ اس سحص
م
کی ی یوی ہے اور پہی پہیں وہ اس کمل گ ھرانے کو پہچان ت ھی چکا ت ھا ۔
نہ وہی گ ھرانہ ت ھا خو آج سے کچھ سالوں پہلے خز بفہ کے ماموں کے گ ھر کے تلکل پراپر میں
رہایش پزپر ت ھا ل تکن ت ھر اچاتک رات و رات کسی دوسری چگہ گ ھر ل تکر ا یسے سقٹ ہوا جیسے
کسی نے ی تدوق کے زور پر چالی کرواتا ہو۔ ۔
ان دویوں کے ساتھ موخود درم تائی عمر کی چایون کودتک ھنے کے بعد وہ بغیر کسی دوسری
تات کنے نہ دغوے سے کہہ سک تا ت ھا کہ وہ غورت کوئی اور پہیں اسکی ماں ت ھی۔
ً
اگلی بصوپر میں وہی شب لوگ تھے مگر اتک اور بفری تا ١١ساال بخی اور ١۴سال کے جبے کا
اصافہ ت ھا۔
ھزبفہ کے لہجے میں کرب ی نہا ت ھا وہ ا نیے تد پرین سک کی بصدیق چاہ تا ت ھا۔
ھزبفہ کے زہن میں ج ھتاکا ہوا ک یوتکہ بصوپر میں موخود دو جبے یو اسکو تاد تھے اور ا تکے ماں
تاپ ت ھی ل تکن بیسری اسکی اینی ماں اور وہ بخی کون ت ھی ؟؟؟ نہ اسکو پہیں معلوم ت ھا۔
" نہ میں ہوں "
"اور نہ ۔۔۔۔۔۔؟؟؟؟"
ھزبفہ صنط کی کڑی میزلیں پہہ کرنے ہونے یوجھ رہا ت ھا۔
ھرتم نے الچ ھن ت ھری بظروں سے خز بفہ کو دتک ھا جسکے جہرے کے تاپرات تا قہم ہورہے
تھے۔
جیرت اتگیز طور پر خرتم نے جس گ ھر کے آگے گاڑی رکوائی ت ھی وہ کسی اور کا پہیں تلکہ
سمیر کاگ ھر ت ھا ،صلہ ت ھی ساتھ ت ھی اور وہ ت ھی اینی ہی جیران ت ھی جب تا کے خز بفہ ،ک یوتکہ
صلہ کی ت ھی دو روز ق تل ادھر ہی سمیر سے مالقات ہوئی ت ھی ۔
خز بفہ سدتد جیران ت ھا کہ آخر معخرا ک تا ہے؟؟؟
اس وقت خز بفہ کا سارا کا سارا رحچان جمزہ اور ز ینی کی طرف میزول ت ھا ۔۔
ھرتم نے ت ھکے ت ھکے لہجے میں خواب دتا پہن اور پہ یوئی کو ل تکر پڑی سخت تادیں وایستہ ت ھی
اسکی اور اب ت ھی وہ صلہ کا ہاتھ ت ھامے سہارے سے ک ھڑی ت ھی ات ھی اسکو ہسب تال سے
آنے اسکو زتادہ دن پہیں گزرے تھے۔ اسلنے چد درجہ کمزوری کا سکار ت ھی۔
" ل تکن ات ھی ت ھی تائی سر سے پہیں گزرا ۔۔۔۔۔جن لوگوں نے صلہ ،تمہاری ،ز ینی اور
خرتم کی زتدگ یوں سے ک ھتال ہے میں اتکو ابچام تک چلد پہنچادوبگا۔ ۔۔۔"
ھزبفہ کے زہن نے شب کچھ اس پر پڑی ٹیزی واصح کر ڈاال ت ھا۔ ل تکن اس سے پہلے وہ
م
ھرتم کی پہن سے ملتا چاہ تا ت ھا جس کو اسکی ماں کے تارے کمل علم ت ھا۔
صبنجہ کے جہرے نہ صلہ کو دتکھ کر تارتکی ج ھا گنی ت ھی خ تکہ صلہ اس نے ملجے میں پڑے
اعبماد سے خز بفہ کاتازو تکڑا ت ھا ۔ک یوتکہ وہ پہچان چکی ت ھی کہ سا منے موخود لڑکی وہی ہے خو
سمیر کے ساتھ اسکی پہن ین کر آئی ت ھی رشتہ ما تگنے۔
ھزبفہ نے صلہ کو دتک ھا اور بغیر کچھ یو جھے وہ تات کی پہہ تک پہنچ گ تا ت ھا۔
" مم۔ ۔۔میں نے کچھ پہیں ک تا ۔۔۔ممم۔ ۔۔۔میں نے فصور ہوں ۔۔۔۔۔"
صبنجہ نے خوفزدہ لہجے میں خز بفہ کی طرف دتکھ کر کہا وجہ بچ ھلے دودیوں میں وہ خز بفہ کی
تاورز کا اتدازہ لگا چکی ت ھی سمیر جیسے سحص کو ا سنے دو دن میں تارے دھکا دنے تھے پزیس
ہی ا یسے دایو ینچ ک ھتلے تھے ا سنے سمیر کے چالف کہ وہ آج یولیس کے ہب ھے خڑھ چانے کے
خوف سے ج ھب تا ت ھر رہا ت ھا ل تکن خز بفہ نے ت ھی کخی گول تاں پہیں ک ھتل رک ھی ت ھیں اتک
گ ھبنے ق تل ا نیے زرا بع کا اسنعمال کرنے ہونے سمیر کو خواالت کے اتدر ی تد کر وادتا ت ھا۔
اس تمام معملے میں ا سنے صلہ کا کہیں ت ھی تام تک آنے تا دتا ت ھا۔ وہ اسکی عزت ت ھی اور
اینی عزت کی رک ھوالی رک ھوالی کرتا خز بفہ کو پہت اج ھی طرح آ تا ت ھا۔
نہ چق نقت وہ خود ت ھی پہیں چاینی ت ھی ،صبنجہ نے نہ ت ھی ی تاتا کہ وہ خرتم کا ت ھی سودہ
کرد نیے خو اگر صبنجہ کے اوپر ای نفام لب نے کا ت ھوت سوار تا ہوتا ا نیے ت ھائی کا اور اسک تلنے
س تدھی سادھی خرتم پہیرین مہرہ صایت ہوئی۔
خز بفہ نے کہنے کے ساتھ ہی صبنجہ کو کردن سے دیوجہ ت ھی خ تکہ خرتم نے صبنجہ کے ہاتھ
کو یست پر لنچا کر چکڑات ھا اور صلہ نے اتک زور دار کنی ت ھیڑ اسکے متہ پر خڑ ڈالے تھے ان
دویوں کی وجہ سےآج وہ بببم تھے۔
"نہ ۔۔نہ ہمارے گ ھر رہا کرئی ت ھیں اتک روز ماما کی گاڑی صدر کےتازار کے سا منے سےگزر
یب اتکو نہ روڈ نہ ینحوش ملیں ،ابکا اتکس تڈیٹ ہوا ت ھا اور اتکی تاداشت چلی گنی ت ھی ۔۔۔۔"
"اس دن سے ماما نے اجساد جمدردی اور یواب کے طور پر اتکو اینی پہن ی تال تا ت ھا ،میرے
ماما تاتا نے ابکا پہت اعالج کرواتا تاکہ نہ ت ھتک ہوکر ا نیے گ ھر چلی چابیں ل تکن وقت گزرتا
گ تااور وہ مزتد اینی تاداشت ک ھوئی گ تیں اور ت ھر اتک دن اچاتک دماغ کی رگ ت ھنی اور وہ
رصانے الہی سے چاملیں اس وقت خرتم محض ۵سال کی ت ھی۔ ت ھتک چار ماہ اور دس ماہ
تک وہ ہمارے ساتھ رہیں اور اتکو ہم الال ئی کے تام سے تالنے تھے ۔۔۔۔"
م
ھزبفہ کو لگا کہ آج اسکی تالش کمل ہوئی ورنہ وہ اینی ماں ک تلنے ہر ہر چگہ چا چکا ت ھا جہاں
اسکو اتکی موخودگی کا گماں ہوتا آج وہ پرسکون ت ھا۔ کنی سواالت کا خواب اسکو مل چکا ت ھا۔
"آج سے تم میری پہن ہو خرتم ک یوتکہ میری کے ماں کے ہات ھوں میں تم ک ھتلی ہو ،
تمہارجہرے میں مچ ھے اکیر میری ماں کی ج ھنی آئی ت ھی ۔ ساتد پہی وجہ ت ھی کہ میں چاہ کر
ت ھی تم سے بفرت تا کر سکا۔۔۔۔۔"
ن ق چن ً چ
خز بفہ نے نہ سن کر خرتم کے سرپر دشت سفقت دراز ک تا۔خرتم کو لگا آج ق ق تا وہ فی
رسیوں سے چاملی ت ھی۔
ھزبفہ ا نیے ل یپ تاپ میں کچھ قاتل ک یورٹ کر رہا ت ھا رات کے یو بحنے کو تھے اور وہ ک ھانے
وعیرہ سے قارغ ہو کر آرام دہ ل تاس پہنے ی تڈ کے ارد گرد ڈھیر ساری دقیری قاتلز تک ھرانے
کام میں مگن ت ھا۔
صلہ ہچکچانے ہونے جب کچن کے تمام امور سے قارغ ہوکر کمرے میں داچل ہوئی اس
وقت خز بفہ کچھ دپر ک تلنے ی تڈچکراون سے سر بکانے خود کو پرسکون کرنے کی کوشش کر
رہا ت ھا۔صلہ سے وہ تاراصگی ت ھی خ تارہا ت ھا کہ ای تا کچھ وہ ی نہا پرداشت کر ئی رہی ۔
آج اتک ہقتہ ہونے کو آتات ھا مگر خز بفہ یس متہ ت ھالنے رو تھے صبم کی طرح صلہ کے
سا منےگ ھوم رہا ت ھا۔
صلہ دنے قدموں چلنی خز بفہ کے تلکل سا منے چا ک ھڑی ہوئی اور بغیر آہٹ ی تدا کنے تک تک
اس کو یس اینی بظروں میں ا تارئی رہی ۔
اور ت ھر بیساخ تگی میں خزبفہ کے جہرے نہ ج ھک کر اسکی صبنح بیسائی نہ ای نی مح یت کی پر
چدت مہر صیت کر دی۔
جب تلکل ہی اچاتک صلہ کی مرمری کالئی کو خز بفہ نے ا نیے ہاتھ میں چکڑا ت ھا۔ صلہ یو
پ
جیسے سرد پڑگنی ینحوسی کے فریب چا ہنخی ت ھی ،وہ یو پہی سمچھ رہی ت ھی کہ خز بفہ سورہا ہے
ل تکن۔۔۔۔۔۔
اور ت ھر بیساخ تگی میں خزبفہ کے جہرے نہ ج ھک کر اسکی صبنح بیسائی نہ ای نی مح یت کی پر
چدت مہر صیت کر دی۔
جب تلکل ہی اچاتک صلہ کی مرمری کالئی کو خز بفہ نے ا نیے ہاتھ میں چکڑا ت ھا۔ صلہ یو
ت س پ ت ہپ
جیسے سرد پڑگنی ینحوسی کے فریب چا خی ھی ،وہ یو ہی مچھ رہی ھی کہ خز فہ سورہا ہے
ب ن
ل تکن۔۔۔۔۔۔
"ک تا؟!"
ھزبفہ نے ی یوری خڑھا کر سخت لہجے میں کہنے ہونے صلہ کو ٹیز بظروں سے دتک ھا۔ ایسا
کرنے ہونے خز بفہ کا دل ت ھوڑا سا سکڑا ت ھا مگر ت ھر دوتارہ صلہ کی خود پر نے اعب تاری تاد
آگنی ۔
وہ لرزنے لہجے میں بح نف سا عزر بیش کر رہی ت ھی ،قلچال کچھ ین ت ھی پہیں پرھ رہا
ت ھاکہ ک تا کہے۔؟؟
"میں کچھ پہیں کر سک تا!! تم ملنی ی تلب تد ہو شب کچھ اک تلے ہی کرسکنی ہو ،ت ھر ت ھال
میرے جیسا ادئی سحص تمہارے ک تا کام آسکے گا؟؟؟۔"
ھزبفہ چفا چفا سے لہجے میں خواب پہیں دتا اور صلہ کے ہوای تاں آرے جہرے کو دتک ھا ۔
دھت ٹیری کی صلہ نے تادایس تگی میں ہی خز بفہ کہ دگنی رگ نہ ٹیر رک ھا ت ھا۔
" میرے پڑے ہونےسے تمہارا ک تا مطلب ہے ؟؟"
"وہ ۔۔۔وہ۔۔۔میرا مطلب ہے کہ آتکو مچھ سے زتادہ تا لج ہے اسلنے آپ ہی میری مببھ میں
کچھ مدد کرسکنے ہے۔"
"میں آپ کی مدد کے لنے پہاں آئی ت ھی ،ل تکن اب مچ ھے صرورت پہی رہی آتکی۔"
وہ اینی آتکھوں میں آئی تمی کو ج ھتانے کی تاکام کوشش کرنے لگی ،خز بفہ کا نہ اک ھڑا اک ھڑا
سا رونہ اسکو یوڑ رہا ت ھا۔
صلہ نے یو جیسے سارہ کا تام ل تکر تایوت میں آخری ک تل ت ھوک ڈالی ت ھی۔
ھزبفہ نے غصے سے دلیرداشتہ ہوکر کہا وہ اب صلہ سے ایسی بحکانہ تات کی ام تد پہیں کر
رہا ت ھا۔صلہ چاموسی سے دل نہ دکھ کے تادل لنے کمرے واک آوٹ کر گنی۔
ب
صلہ گ ھب یوں میں سر ج ھتانے ت ھری سبیر صوفے پر ببھی ت ھی ،وہ اینی نے یسی پر افسوس
ب
کرئی ڈرای تگ روم میں چا ببھی ت ھی اور جپ کے آیسو پہانے میں مصروف ت ھی ۔
ھزبفہ خ تد لمحوں بعد ہی اسکو ڈھوتڈتا ادھر ہی بکل آتا ت ھا۔ اس نے ڈرابب تگ روم کا دروازہ
ی تد ک تا اتدر سے اور اتدر داچل ہوا.
صلہ کے کے سا منے ل یوں نہ مسکراہٹ سچانے چا ک ھڑا ہوا اور اسکے تاس ابچ ت ھر کے قاصلے
سے صوفے نہ بببھ کر معنی جیز بگاہوں سے اسکو دتک ھا۔
"دی تا میں آنے یو ابب تیس سال ہو چکے ہیں ۔۔۔۔۔تم سے سادی ہونے چار ماہ اور بچیس
دن ۔۔۔۔۔۔اور فسمت یو دتکھو زرا اتک عدد ی یوی کا سوہر ہوکر ت ھی اب تک خ یو م یو کی
خوسخیری سنے سے مخروم ہوں۔۔۔۔ مچھ سے اج ھا یو میرا ج ھوتا ت ھائی قاشٹ قارورڈ بکال ۔۔"
ھزبفہ اینی یون میں وایس آچکا ت ھا۔ صلہ کی کمر کے گرد گہرا ی تد کر تا اسکی یست نہ ڈھلکا
دو یتہ سای تڈ میں کرکہ خز بفہ نے صلہ کےریسمی ال نیے صوفے کو ج ھونے سہد رتگ تالوں کو
ہبیر بب تڈ سے آزاد کرواتا۔
صلہ کے جہرے نہ گالی تاں تک ھری ت ھیں ھزبفہ کی کہی تات سن کے ،وہ چقت م تانے کی
ت ھریور کوشش کرئی تاراصگی ظاہر کر رہی ت ھی۔
"میں نے پہیں یوج ھا۔"
صلہ نے اسکی طرف سے اینی یوجہ ت ھیرنے ہونے پرو تھے لہجے میں طیز ک تا۔۔۔۔
ً
" تمہارے گلے سکوے ہی یو میں دور کرنے آتا ہوں ۔۔۔۔اصوال یو نہ ڈ یتار م یٹ تمہارا ت ھا گر
م ت
تارا تم ت ھی ک تا تاد رک ھو گی کیسا سخی سوہر تمہارے مب ھے لگا ہے۔۔۔۔۔"
ت ھتک بین س تک تڈ بعد خزبفہ نے بغیر کچھ کہے صلہ کو سبب ھلنے کا موفع د نیے بغیر ا ینے اتک
ہاتھ سے صوفے نہ دھک تل کر اسکو صوفہ پر دراز ک تا ت ھااور خود اسکے اوپر ج ھکا ۔
ُ ُ
ارت چاں ی تا ہوا ہے،
وہ خو دور رہ کر خر ِ
ھزبفہ کی خزتات سے یوج ھل آواز میں کہے گنے اسعار اور کان کی لوح کو ج ھوئی پرم گرم
ہ
سایسیں صلہ کے دل میں لچل پر تا کر چکی ت ھیں ،وہ یس دم سادھے بغیر کسی مزاہمت
کے سا منے موخود دھوپ ج ھاہوں کے سہ مرد کو دتکھ رہی ت ھی اور دل ہی دل میں چدا کی
سکر گزار ت ھی جس نے اعب تار کرنے واال اور اعبماد خ تبنے واال سوہر اسکی فسمت میں لک ھا ت ھا۔
ً ً
بفب تا پہیں الزما نہ اسکے ماں تاپ کی ہی کوئی ی تکی ت ھی جس کا ت ھل قدرت نے اسکو خز بفہ
کی صورت میں ادا ک تا ت ھا ۔ تالشتہ ہمارا ہر پرا اور اج ھا عمل ہماری اوالد ک تلنے بحفہ ہوتا ہے خو
ہمیں مکاقات عمل کی صورت میں ملتا ہے خ تکہ ہماری اوالد کو خوسی تا تدبضب نی کی صورت
میں ۔
"کہاں ک ھو گنی ہو ؟؟؟ "
صلہ نےدئی دئی سرگوسی کی خ تکہ خز بفہ نے اسکے اس اتداز نہ جسمگیں گھوری سے یوازہ ،وہ
اب ت ھی اسکے اوپر ج ھکا ہوا ت ھا اور صلہ کی دھڑک یوں کی آواز نے جیسے خزہفہ کے اجساسات
میں مزتد تالطم پرتا کر ڈاال ت ھا۔۔
"ک تا؟؟؟؟"
"میں ہوں مدد ک تلنے چاصر کہو ک تا لدمت کرسک تا ہوں "
وہ اسکی تاک میں پروئی تالی سے ج ھیڑ ج ھاڑ کر رہا ت ھا۔صلہ کی تاک میں موخود تالی اسکے یوجیز
جشن میں ت ھریورسوگوار یت ی تدا کر رہی ت ھی اور ساتھ ہی خز بفہ کو اسکا اسنچاق ت ھرا خزنہ
ات ھارنے میں بیش بیش ت ھی ت ھی۔
"تلیز "..
" میرا تازو ،میرا وخود ت ھوڑا سا دب گ تا اور مچ ھے سایس ت ھی سہی سے پہی آرہی ۔۔۔۔"
اسے ت ھوڑا سا سایوں نہ ہاتھ رکھ کر ہمت کرکہ صلہ نے کہنے ہونے پرے کرنے کی
پہ نف سی کوشش کی۔
"چاری رک ھو اینی نہ کوشش ل تکن ل تل گرل !! ل تکن تم میری خرارت چاں ین چکی ہو تم
سے دوری اب ممکن پہیں تمہیں محسوس کرتا میرا خق ت ھی اور فرض ت ھی۔۔۔۔۔"
"میں کہنی ہو آپ تلیز چلے چابیں پہاں سے مچ ھے میرا ہوم ورک کرتا ہے ۔۔۔"
وہ ہڑپڑائی۔۔
ممہم
' م۔۔۔ہوم ورک ۔۔۔'
"چلو آو میں تمہاری ہوم ورک میں مدد کرتا ہوں ۔۔"
ھزبفہ سرپر ہورہا ت ھا تمام خودساجتہ چدود کی دیواروں کو گراد نیے کو ت ھا۔
"میں نے کہا ت ھا اس وقت میری مدد کریں ہوم ورک میں مچ ھے اب آتکی مدد پہیں
چا نیے۔"
وہ معنی جیزی سے کہ تا صوفے سے اتھ کر صلہ کو سبب ھلنے کا موفع دنے بغیر اسکو اینی
ی نہایوں میں ت ھرکر ڈرابب تگ روم سے ا ینے ی تڈروم میں ل تکر آچکا ت ھااور کمرے میں آکر پڑی
اجب تاط سے صلہ کو اسکے قدموں نہ ک ھڑا ک تا ت ھا اور خود تلٹ کے کمرے کا دروازہ ی تدکرتا وہ
ی تار ت ھری بگاہوں سے صلہ کو دتکھ رہا ت ھا۔
خز بفہ کے لمجہ تا لمجہ فریب آنے قدم صلہ کے جہرے کی ہوای تاں اڑا چکے تھے ،اسکا
خوبصورت و تازک سرانہ لرزش کی چادر اوڑھ چکا ت ھا۔
ت
" ڈرو پہیں !! نہ میرا پروخ تکٹ ہے ،اسکی ی تاری میں تمہیں پر کب نکلی کر واوبگا اور پہلی دفع
س
میں ہی ایسا سمچ ھاوبگا اور کرکہ دھکاوبگا کہ تمہیں دوتارہ مچ ھنے کی صرورت پہیں پڑتگی
۔۔۔۔۔"
"مچ ھے پہیں چا ہنے آتکی کوئی مدد ودد کر ل تا میں نے ای تاہوم ورک۔۔۔۔۔"
ھزبفہ نے مزتد اسکے کچھ ت ھی کہنے سے پہلے اسکے ل یوں کو ق تدکر ل تا ت ھا۔۔۔
رات دھیرے دھیرے خوسی سے دو دلوں کے ملن نہ ج ھومنی ج ھامنی سرکنی چارہی ت ھی۔۔
ھزبفہ کی گہری آواز نے صلہ کے وخود گداز سی لرزش ی تدا کی ،رات کے تمام م تاطر اتک
دفع ت ھر بگاہوں کے سا منے رفص کر ا تھے ،ہمت ہی تا کر تارہی ت ھی وہ ان لمچات میں
خز بفہ سے سام تا کرنے کی۔
وہ اتک تل میں اسکا رخ اینی طرف ت ھیر کر اسکو گود میں ات ھا کہ ڈریس تگ بب تل نہ یب ھا تا
صلہ کے ارد گرد سیسے نہ ہاتھ رکھ کر اسکے فرار کی تمام راہیں مسدود کر گ تا ت ھا ،خود سے خود
تک اسکو مچدود کر چکا ت ھا۔۔
لمحوں نے فصاء میں اتک فسوں سا ت ھر ڈاال ت ھا جیسے کوئی سخر ت ھوبکا ہو۔۔۔
" کہو ک تا ت ھا مچ ھے تا ت ھر افرار کرو کہ میں ت ھی تمہاری خرارت چاں ین گ تا ہوں؟؟؟؟"
صلہ نے چلوت کے لمچات میں کہا ہوا جملہ کا ببنے ہونے دہراتا بخرچال افرار مح یت کرنے
کی اس میں ہمت نہ ت ھی ،وہ رات میں ہی پڑے مسکل سے خز بفہ کی جساربیں سہہ سکی
ت ھی کچاکہ اب۔۔۔۔۔۔۔
ھزبفہ نے اس کے مچملی سرانے پر ت ھر یور بگاہوں سے دتک ھنے ہونے کہا .
"آپ میری روح تک کو یسخیرکر چکے ہیں ،میں افرار کرئی ہوں ا نیے رب کو چاصر تاطر چان کر
کہ آپ میری ین چکے ہیں۔۔۔۔"
“
چذ بفہ نے صلح کی آتک ھوں سے ج ھاتکنی سچائی کو دتکھ کے مسرورہو کر اس کی کسادہ بیسائی
پر ا نیے ل یوں کو رکھ کے مح یت کی اتک اور مہر ی یت کی .۔۔۔۔
اجیسام ز ینی کو اسالمک سبیر ج ھوڑ کر گ ھر وایس آتا یو سا منے ہی اس کی امی کچن میں
رات کے ک ھانے کی ی تاری کرئی بظر آبیں ۔۔
" اجیسام بب تا میں نے چذ بفہ کو ز ینی کی چالت ی تائی ت ھی تم خود ت ھی یو دتکھ رہے ہو اس
بخی نے یو لگ تا ہے جیسے جب نے کی آس ہی ج ھوڑ دی ہے ا یسے وقت میں چذ بفہ ہی اسے سمچ ھا
سک تا ہے ۔۔۔۔۔" وہ رسان سے یولیں
" ہاں بب تا چذ بفہ آج ل تدن پہنچ رہا ہے ان ساءہللا رات کے ک ھانے پر وہ ادھر ہی ہوگا ۔۔۔"
" ہمم ت ھتک ہے نہ آپ نے وافعی اج ھا ق نصلہ ک تا ہے ل تکن اگر اپہوں نے ز ینی کو
تاکس تان لے چانے کی کوشش کی یو میں ایسا پہیں ہونے دوبگا ۔۔۔" وہ دو یوک لہجے میں
یول تا ہوا کچن سے تاہر بکل گ تا ۔
صلہ نے سوٹ کیس ی تد کرنے ہونے اداس لہجے میں کہااسکا ت ھی سدتد دل ت ھا خز بفہ کے
ساتھ چانے کا ک یوتکہ نہ پہلی دفع ت ھی جب اسکو خز بفہ کے بغیر دن کا نیے تھے خوکہ اسک تلنے
سوہان روح ت ھا۔
" اگر تم مچ ھے اس طرح اداس ہو کر ت ھنحو گی مچ ھے سات سم تدر تار ،یو میرا دل کسی کام میں
پہیں لگے گا اور ت ھر اس کا اتک ہی چل ہے کہ تم ت ھی میرے ساتھ چلو تا ت ھر میں ز ینی
کے تاس چا تا ہی پہیں ہوں کہہ دوبگا کہ ت ھنی تمہاری ت ھات ھی آنے پہیں دے رہی ۔۔۔"
" ہللا چذ بفہ آپ ت ھی !! میں نے ت ھال آپ کو کب روکا ہے ۔۔۔" وہ تلمال کر دور ہنی خزبفہ
کے سانے نہ چفگی سے کنی مکعے خڑ ڈالے۔
" یو ت ھر نہ مبھ ک یوں ت ھوال ہوا ہے ۔۔۔مح یوری ہے تمہارے فرشٹ اٹیر کے ببیرز ہورہے
ہیں ورنہ تم الزمی میرے ساتھ ی تگنی ل تل گرل "
س نے اپرو اچکا کر یوج ھااور ساتھ ہی صلہ کو زچ کرنے کی یوری کوشش کی ۔صلہ کا
چال خز بفہ کی مح یت میں ایسا ہوچکا ت ھا کہ اتک لمجہ ک تلنے ت ھی اسک تلنے خز بفہ سے دوری
تاممکن ت ھی آفس سے آنے کے بعد وہ اسکے ارد گرد سانے کی مای تد م تڈالئی رہا کرئی ۔خز بفی
اسکو اتلفی کہ تا اور وہ خڑھ کر خود ہی تاراض ہوچائی مگر جیسے ہی خز بفہ چان یوجھ کر کہیں
کسی کام سے تاہر چانے کا کہ تا یو صلہ م تڈم اس سے پہلے گاڑی میں تائی چابیں ۔وہ
دویوں اتک دوسرے کی ہمسفری میں پہت ی تارے دن گزار رہے تھے۔
" اب آپ پہلی تار دور چارہے ہیں یو ظاہر ہے دل یو اداس ہوگا تا ؟؟"
" اس طرح سے مت تاراض ہو چان خزبفہ !! میرے لنے سات سم تدر تار چاتا مسکل
ہوچای نگا ۔۔"
" میں پہت مسکل سےایسا کر رہا ہوں میرے لنے ت ھی تمہارے بغیر اتک تل گزارتا پہت
پڑا بخرنہ صایت ہوگا۔۔۔"
ت م ت
وہ اسکے ما تھے نہ اینی مح یت کی مہر صیت کر اسکو خود می ھبنچ کمل ھبنچ چکا ت ھا۔
قالیٹ میں خ تد گ ھبنے تاقی تھے چذ بفہ نے چلدی چلدی ای تا سارا سامان اتک تار اج ھی طرح
سے خ تک ک تا اور کچھ دپر بعد صلہ اور چفا اور دائی کو چداچافظ کہنے ہونے اٹیریورٹ ک تلنے
روانہ ہو گ تا ۔
چانے سے پہلے اس نے شب کو سخت ہداتات دی ت ھی کہ جمزہ کو کچھ پہیں ی تاتا ہے
ت
و یسے ت ھی جمزہ خرتم کو ل تکر اس قدر پریسان ت ھا کہ اسے ز ینی تا اس کی پر گب تیسی کے تارے
میں کچھ ت ھی معلوم پہیں ت ھا ۔
سام کے سانے گہرے ہو رہے تھے جب وہ ل تدن اٹیریورٹ پر اپرا کسبم وعیرہ سے قارغ ہو
کر تاہر آتا یو سا منے ہی خوپرو سا اجیسام اس کا ای نطار کررہا ت ھا
" اسالم عل تکم چذ بفہ ت ھائی ۔۔۔۔" وہ پڑے پرخوش اتداز میں اس سے گلے مال
" سیور ک یوں پہیں ۔۔۔" چذ بفہ خوسدلی سے یول تا ہوا اس کے ساتھ گاڑی تک آتا ان دویوں
نے سامان ڈگی میں رک ھا اور گ ھر ک تلنے روانہ ہو گنے
" اجیسام تم ک تا تات کرتا چا ہنے ہو ؟؟ " چذ بفہ نے سنحتدگی سے گاڑی چالنے ہونے
اجیسام کو بعور دتک ھنے ہونے یوج ھا
" چذ بفہ ت ھائی آپ کو ساتد نہ شب پرا لگے ل تکن تلیز کھلے دل سے سوجب نے گا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔"اجیسام نے ز ینی کی چالت اس کا جمزہ کے تاس نہ چانے کے ق نصلے
سے ل تکر ا نیے دلی چذتات ز ینی کو ل تکر اتک اتک تات چذ بفہ کے گوش گزار کر دی
" ت ھائی وہ اک تلی کمزور لڑکی اس معاسرے میں سروای یو پہیں کرسکنی اور ت ھر اس شب میں
اس مغصوم جبے کا ک تا فصور ہے ؟؟میں ز ینی کو اور اس کے جبے کو ای تاتا چاہ تا ہوں
م
۔۔۔۔" گ ھر کے سا منے گاڑی رو کنے ہونے اجیسام نے اینی تات کمل کی
ہ
" ممم !! " چذ بفہ کے جہرے پر سوچ کی پرج ھای تاں رفص کررہی ت ھی وہ ای تات میں سر
ہالنے ہونے گاڑی سے اپر کر گ ھر کے اتدر چال گ تا
ب
ز ینی جپ چاپ چاموسی سے ئی وی پر ی یوز جب تل لگانے ہونے عایب دماغی سے ببھی
ہوئی ت ھی جب اس کے کایوں میں مین ڈور کھلنے کی آواز س تائی دی اس نے گردن موڑ کر
دتک ھا یو ساکڈ سی رہ گنی
وہ خوتک کر ٹیر کی طرح چذ بفہ کی سمت پڑھی اور اس کے سبنے سے لگ کر ت ھوٹ ت ھوٹ
کر رو پڑی نہ چانے کب کا رکا ہوا الوا اس کی آتکھوں سے آیسوؤں کی سکل میں بکل رہا ت ھا
نہ سالم نہ دعا یس وہ جھونے بحوں کی طرح اسے کے سبنے سے لگی رونے چا رہی ت ھی وہ
یو یس جیرت سے ز ینی کو دتکھ رہا ت ھا جس کے جہرے پر کسی فسم کی خوسی تا سکون کا تاپر
پہیں ت ھا ایسا لگ رہا ت ھا کہ جیسے پرسوں کی یبمار ہو ۔وہ وہی ک ھڑے ک ھڑے ز ینی ک تلنے اس
کی خوسیوں کے لب نے ق نصلہ کرچکا ت ھا ۔یس اب اس پر عملدرآمد کرتا ت ھا اور اس تار اس نے
ز ینی جمزہ دویوں سے سحنی سے اینی تات م یوانے کی ت ھان لی ت ھی
ساری رات بکل نف میں گزار کر اتک یب ھا سا گلگوت ھتا سا بجہ اس کی گود میں ت ھا نہ بجہ ہو
پہو جمزہ کی کائی ت ھا ز ینی کی آتکھوں میں اسے دتکھ کر ماصی گ ھوم رہا ت ھا جب اجیسام نے
اس کی گود سے جبے کو ل تا
" جیردار خو میرے ببنے کو دتکھ کر تم نے روتا دھوتا مچاتا ۔۔۔۔" وہ ی تار سے جبے کا مات ھا
خو منے ہونے یوال
" اجیسام ت ھتک کہہ رہا ہے ز ینی !! دتکھو یو ہللا نے تمہیں کبنی پڑی بعمت سے یوازا ہے
جیردار خو تم نے اتک ت ھی آیسو پہاتا ۔۔۔" چذ بفہ نے یوکا
چالہ سارے ہسب تال کی پرسوں کا مبھ مبب ھا کرانے میں لگی ہوئی ت ھیں ۔اجیسام ز ینی اور
بجہ اتک پرق تکٹ قبملی کی جبنی چاگنی بصوپر لگ رہے تھے
بین دن بعد ز ینی کو ہسب تال سے رتلیز ک تا گ تا وہ گ ھر آئی یو چذ بفہ وایس تاکس تان چانے کے
لبنے ی تار ک ھڑا ت ھا
" ت ھائی ات ھی یو آپ آنے تھے ای نی چلدی وایس چا رہے ہیں " ز ینی نے چذ بفہ کے کمرے
میں داچل ہونے ہی سکوہ ک تا
" بب تا ات ھی چا کر مچ ھے کچھ اہم کام کرنے ہیں اور تم ادھر آؤ میرے تاس بببھو ۔۔۔۔"
اس نے ز ینی کو ساتھ یب ھاتا
" ز ینی میں خو کہہ رہا ہوں اسے پہت غور سے سب تا ،ساری زتدگی اس طرح سے اک تلے پہیں
گزاری چاسکنی ہمارا یو مذہب ت ھی کہ تا ہے ہے کہ کہ لڑک یوں کی سادی وقت پر کرو اور ی یوہ
،ظالق تاقتہ کی سادی میں چلدی کرو ۔۔۔"
" پر ت ھائی میں ی یوہ تا ظالق تاقتہ یو پہیں ہوں ۔۔۔" ز ینی نے زجمی لہجے میں کہا
"میں تمہارے سا منے دو را سنے رک ھتا ہوں ہو تا یو تم جمزہ سے ظالق لو اور اجیسام کے ساتھ
ای تا گ ھر یساؤ ،بفین کرو وہ تمہیں پہت چاہ تا ہے ،میں نے اس کی آتکھوں میں تمہارے
ت
لبنے عزت مح یت د کھی ہے وہ تمہیں پہت خوش ر کھے گا ل تکن اگر تمہارا دل پہیں مای تا یو
ت ھر تمہیں جمزہ کی زتدگی میں وایس چاتا ہوگا خو کہ میں ہرگز پہیں چاہ تا ل تکن تمہاری چاطر نہ
کڑوا گ ھویٹ پرداشت کر لوبگا ۔اب ق نصلہ تمہارے ہاتھ میں ہے اور تمہیں ات ھی نہ ق نصلہ
کرتا ہوگا ۔۔۔" وہ پرمی سے یو لنے یو لنے سخت ہوا
ت
" ت ھائی مچ ھے سو خنے کا وقت یو دیں ۔۔۔" ز ینی کی آ ک ھیں ڈتڈتا گ تیں
" اتک سال !! یورے اتک سال سے تمہیں سو خنے کا موفع ہی دتا ہوا ت ھا اب مزتد اور پہیں
چلدی سے ای تا ق نصلہ س تاؤ ۔۔۔" وہ چای تا ت ھا کہ ز ینی کے ساتھ سحنی کی صرورت ہے
" ت ھتک ہے ت ھائی جیسے آپ چاہیں ۔۔۔۔" وہ سر ج ھکا کر آیسو ببنے ہونے یولی
" ہللا پہیر ل تکر پہیرین سے یوازتا ہے ،تم م تب تلی ی تار رہو میں چانے ہی اس سے ساین کروا
کر ظالق کے ببیرز ت ھحوا دوبگا اور تمہاری عدت کے بعد اجیسام سے بکاح کی بفریب خود ادھر
آکر ابچام دوبگا ۔۔۔" وہ اس کے سر پر ہاتھ رک ھنے ہونے یوال
__________________________________________
_____
اسے بغض ملجے پہت دکھ محسوس ہوتا ت ھا ز ینی کی اینی سخی اور مچلص مح یت سے دور ہوچانے
کا دکھ ،ا نیے تاپ جیسے ت ھائی کے تاراض ہو چانے کا دکھ ،بغض اوقات یو وہ اس قدر
ڈٹیریشن کا سکار ہو چا تا کہ ینہائی میں بببھ کر پری طرح سے رونے لگ تا ت ھا ل تکن نہ شب
اس کا ای تا ک تا دھرا ت ھا اس کی وجہ سے ہی آج خرم ت ھی خوش پہیں رہ تائی ت ھی خرم کے
دل میں ت ھی خور ج ھتا ت ھا کہیں نہ کہیں علطی یو اس کی ت ھی ت ھی خو اس نے اتک سادی
سدہ آدمی کی زتدگی میں قدم رک ھا اس کا ضمیر اسے کحوکے لگا تا رہ تا ت ھا وہ دن تدن کمزور ر ہنے
لگی ت ھی ۔
چذ بفہ ڈرای تگ روم میں آکر بببھ گ تا ت ھا جمزہ جپ چاپ یس چاموسی سے ا نیے ت ھائی کو د تک ھے
چا رہا ت ھا جب چذ بفہ نے خ یب سے ظالق کے ببیرز بکال کر اس کی سمت پڑھانے
" نہ تمہارے لب نے اینی علظ تاں سدھارنے کا آخری موفع ہے تم ان پر ساین کر کے وایس
گ ھر آسکنے ہو ورنہ تات کورٹ تک چای تگی ۔۔۔" چذ بفہ سنحتدگی سے یوال
" ک تا !! ک تا آپ مچ ھے اس کے بعد معاف کرد یتگے ؟؟ ک تا آپ مچ ھے ا نیے گلے لگا لب تگے
۔۔۔۔" وہ پرسے ہونے لہجے میں یوال
اس اتک ہاں میں جمزہ کا سکون ج ھتا ہوا ت ھا اس نے چاموسی سے ز ینی کی آزادی کے
پروانے پر دسنحط کر د نیے ۔۔
"ہر وہ سحص خو صروریوں کے وقت کسی تل ت ھی مح یت کو فرتان کردے وہ چاہت د یتا یو
دور کی تات آتکو بحفظ ت ھی در چق نقت پہیں دے سک تا ۔۔۔"
ا نیے اجمق دل کو سمچ ھا بچ ھا کر ہمیں اتک ینی زتدگی کی سروعات کرئی چا ہنے ک یوتکہ ہللا رب
ب
الغزت کی دی گنی عم یوں سے متہ موڑ کر اینی من مائی کرتا دی تا اور آخرت دویوں میں ہی
ماسوانے رسوائی کے کچھ ت ھی پہیں۔۔۔۔
آپ گر خو اب ت ھی کسی نہ اینی نے لوث مح یت ل تا د نیے کے بعد فریب ک ھا کر ت ھی
چاہے چانے کے ای نطار کی تلصراط نہ چلکر ای نطار کا یوتل سگر راہ داری ع یور کرنے کی تگ و
دو میں ہے یو بفین چا ببنے تاممکن ہونے کا ای نطار کرتا کم غفلی ہے ۔
اتک تکظرفہ مح یت کے ہات ھوں مح یور ای تا دل کسی کے قدموں تلے نے دردی سے ک چال پڑا
ا نیے لٹ ببنے پر بین کر رہا ت ھا ت ھا اور دوسرے کا کوئی اسارہ پہیں ت ھا وہ اس مح یت کے
ینچ ھے ت ھاگ رہا ت ھا خو پہلے ہی کسی اور کو ای تا من مان کر شب کچھ ل تانے ہار کر پری طرح
ب
مات ک ھانے ببھی اینی کوک میں تلنے والی ینی زتدگی ک تلنے خوسیوں کا سامان تک پہیں کر
تارہی ت ھی ۔ل تکن کوئی ت ھا خو اس سے اس قدر نے ماتا مح یت کرتا ت ھا کہ اس سے خڑی
اسکی زتدگی ک تلنے ت ھی خراساں ت ھا ۔
سارے را سنے ت ھر ز ینی کچھ پہیں یولی ت ھی آج ان دویوں کا بکاح ہوا ت ھا ل تکن ز ینی دلہن
ب
کے روپ میں اجیسام کے پہلو میں ببھی اس نیے اور ی تارے ر سنے میں ی تد ھنے کے تاوخود
جپ جپ ت ھی تا ساتد ا نیے ۴ماہ کے ببنے صق تان کو مس کر رہی ت ھی خو کہ چالہ کے تاس
ت ھااور ان سے ز ینی سے زتادہ ایسیت رک ھنے لگا ت ھا وجہ اجیسام اور اسکی امی(چاال)کا ز ینی اور
صق تان پر نےلوث مح یت بچ ھاور کرتا ت ھا ...
" ز ینی تم اب زبیش اجیسام ین چکی ،تمہارے ل یوں پر سےکبھی مسکراہٹ پہیں سمبنی
س
چا ہنے !! اس کو تم میرا چکم مچھو تا مان سے کہی تات ل تکن اب سے تم میری تای تد ہو . .
۔۔۔۔۔"
"تمہاری آتکھوں میں آج سے تلکہ ات ھی اسی وقت سے صرف طمای یت کا اجساس ج ھلک تا
چا ہنے۔۔۔۔۔"
وہ ات ھی تاہر گاڑی سے ج ھا تکنےت ھا گنے دوڑنے م تاطر دتک ھنے عرق ت ھی تا ساتد اجیسام سے
گرپزاں ت ھی ،نیے نیے ر سنے سے اجیسام سے اسکو ج ھچک سی محسوس ہورہی ت ھی ل تکن
اجیسام کے گ ھمبیر اور چد درجہ سنحتدہ لہجے میں کہی تات نہ خود کو اسکی طرف رخ ت ھیرنے
سے خودکو پہیں روک سکی ...
اجیسام چای تا ت ھا کہ اس کی سخت لہجے میں کی گ نی تایوں نے ز ینی بکل نف دی پہت مگر
م
ز ینی کو کمل اینی طرف راعب کرخوسیوں ت ھری ی نی زتدگی کی طرف النے ک تلنے اجیسام کا
کچھ روب دار رونہ اجب تار کرتاپہت صروری ت ھا ک یوتکہ ز ینی جس فیس سے گزرہی ت ھی وہ ان
چاالت میں خود کو یس کی خود از ینی کے خول میں لب تبنی چلی چارہی ت ھی ...
اسے ز ینی کو پریسان دتکھ کر پرا لگا ل تکن ات ھی پرمی پر نیے کا مطلب ت ھا کہ کچھ لمحوں ق تل
کہی تابکا اپر زاتل کرتا۔اوروہ نہ ہر گز پہیں چاہ تا ت ھا ،یس ادی لنے وہ بغیر مزتدکچھ ت ھی کہے
مسرور سا گاڑی چالنے میں خود کومصروف ظاہرکرتا رہا ۔ ت ھوڑی ہی دپر میں ..وہ گ ھر پہنچ
گنے ...
اجیسام کار سے اپر کر آتا دوسری طرف ..اس نے دروازہ ک ھوال اور ز ینی کو تاہر ہاتھ پڑھا کر
سہارا دتکر گاڑی سے ا تارا ز ینی کا مخروطی ہاتھ اب ت ھی گاڑی سے اپر چانے کے بعد
اجیسام کے ہاتھ میں ہی ت ھا خ تکہ ز ینی اس پر یو جیسے اجیسام کے تدلے تدلے لب و لہجے
کے تاعث سدتد گ ھیراہٹ نے ای تا چصار ی تگ کر ڈاال ت ھا ...
چالہ نے پڑھ کر سن دویوں کا اسنق تال ک تا ت ھا اور یب ھے صق تان کو دتک ھنے ہی اجیسام نے
نے فرار ہوکر نے ساجتہ ا نیے تازووں میں ماں سے ل تکر ت ھرا ت ھا اور سبنے لگا کر اسکی خرارت
کو ا نیے دل کی دھڑکن سے محسوس کرتا خ تد لمحوں ک تلنے ہی سہی مگر وہ شب دکھ اور تلحتاں
ت ھال چکا ت ھا۔ز ینی نے نہ م نظر پہت مح یت سے دتک ھا ا یسے جیسے ان جسین لمچات کو اینی
بگاہوں میں ق تد کرتا چاہ رہی ت ھی عمر ت ھر ک تلنے۔۔۔۔
اجیسام پرو تھے ین سے یب ھے صق تان سے ا یسے تابیں کر رہا ت ھا جیسے وافعی وہ اسکی تاراصگی اور
ج ھڑ ج ھاڑ کو ابحوانے کر رہا ہو۔
اجیسام نے ی تڈروم میں آکر دروازہ ی تد ک تا ہی ت ھا جب پہلی بظر صق تان پر پڑی خو ی تڈ کے
ینچ و ینچ ایساسورہا ت ھا جیسے ز ینی کا تاڈی گارڈ ہو۔صق تان کے ا یسے سونے ہونے اتداز
پراجیسام کے ل یوں پر سرپر سی مسکراہٹ تک ھر گ نی ،
ادھر ادھر چاپزہ لبنے کے بعد اسکو اتدازہ ہوچکا ت ھا ز ینی ڈریس تگ میں چاگھسی ت ھی ۔اسکی
ج ھچک اور یوکھالہٹ دتکھ کر نے ساجتہ اسکا دل ک تا کہ وہ ز ینی کو ا نیے سبنے سبنے سے لگاکر
یس یود خود سے خود تک مچدود کر دے ۔
" تار صفی !! یو ا یسے پڑا ہے ی تڈ کے ینچ و ینچ جیسے میں ٹیری اس تک خڑھی ماما کو سونے نہ
د نیے کی رات ت ھر فسم ک ھا کر کمرے۔میں آتا ہوں ۔۔۔۔۔"
" لگ تا ہے یو پڑا ہوکر تاکس تان کی مارخور قوج میں ت ھرئی ہوگا اور تارڈر نہ ایساہی ینچ و ینچ جم کے
موخود رہ نگا کہ ٹیری زمین پر کوئی ینچ ھا ت ھی مارنے کی خرعت تا کرسکے ۔"
وہ پڑے مزے سے صق تان کے پراپر میں یبم دراز ہوا اسکی یبھی یبھی ابگل یوں سے ک ھتلنے
میں مگن ہوچکا ت ھا جب ز ینی کے ڈرتدتگ روم سے تاہر آنے کے بعد اسکی آہٹ پر خوتک
کر اسکی چایب م یوجہ ہوا۔
ذ ینی پزل سی کمرے کے ینچ و ینچ ک ھڑی ت ھی ۔تازک اتگ تاں مڑوڑئی ،ل یوں کو دای یوں تلے
کچلنی وہ سدتد زہنی اٹیری کا سکار لگ رہی ت ھی۔
وہ اس کو خ تد س تک تڈ بعور دتک ھتا اور ت ھر ی تڈ سے اتھ کر گ ھمبیر چال چلتا ز ینی کےعین سا منے
چاکر ت ھم گ تا۔
وہ اسکے مرمری ہات ھوں کو ت ھام کر اسکی بگاہوں میں دتک ھنے ہونے اتک خزب کے عالم میں
کہے رہا ت ھآ ل تکن ز ینی وہ خق دق سی رہے گنی ایساہی مح یت یو اس نے جمزہ سے کی ت ھی
ل تکن جمزہ نے ہمیشہ سردمہری ہی دک ھائی ،مح یت کا خواب مح یت سے د یتا یو دور کی تات
ً
اس نے یو مروتا ت ھی دو یول مح یت کے کبھی تا کہے تھے اور سا منے موخود سحص اسکی مح یت
،کسی مفدس موئی کی مای تد ا نیے ک ھرے خزتات کی گواہ ت ھی۔
اب وہ وقت آچکا ت ھا جب ز ینی کو ا نیے تلخ ماصی کو ہمیشہ ک تلنے ج یبیر کلوز کر آگے پڑھ تا
ت ھا۔
م
مح یت کا خواب کمل چلوص سے د یتا ت ھا ۔
وہ اسے ا نیے چصار میں ل تکرمزتد کچھ کہے ز ینی کی چاموسی کو محسوس کر کے جپ چاپ
خود سے لگانے ی تڈ نہ اسکا تک ھتہ سرہانے سے بکا کر ز ینی کو یب ھا کر اسکے لنے گالس میں
سای تڈ بب تل پر رک ھی تائی کی تا تل سے تائی اتڈتل کر گالس ز ینی کے ل یوں سے لگا گ تا ۔وہ
چای تا ت ھا کہ نہ وقت اسکی مح یت ک تلنے نے چد کڑا ہے۔۔۔۔!!!
"ذ ینی تم ا نیے آپ کو اور ا ینے دل و دماغ کو پرسکون رک ھنے کی کوشش کرو آرام کرو ...
مت پریسان ہو مچھ سے میری موخودگی سے خوفزدہ تلکل مت ہو ۔۔۔۔ "
"میری مح یت تمہارے وخود نہ چکمرائی کرتا پہیں ہے اور تاہی میں تمہاری خود سیردگی کے بغیر
ایسا کر سک تا ہوں نہ میری مرداتگی کی سان کے چالف ہے"
" جی چان اجیسام ۔۔۔۔! کہو میں ہم ین گوش ہوں میری اینچل۔۔۔۔"
"مچ ھے آج ی تا چال ہے کہ کسی کو چاہے چاتا اور کسی کا خوف چاہ تا ک تا ہوتا ۔۔۔۔"
" تالشتہ ا نیے آپ کو چاہے چانے کا اجساس ہی ایسا ہے کہ معمولی ایسان ت ھی مغرور
ہوچا تا ہے۔۔۔۔"
" ہاں مگر ہمیں ہر چال میں چدا کا زکر کرنے رہ تا چا ہنے سکر ادا کرنے رہ تا چا ہنے !!
مغرور یت میرے رب کو یس تد پہیں ز ینی۔۔۔۔"
"مچ ھے آتکی مح یت کی چاہ ہے ۔۔۔۔۔۔ میں خود کو چاہے چانے کا اجساس محسوس کرتا
چاہنی ہوں۔۔۔۔۔۔"
" میں مح یت ک تلنے پرس گنی ہوں آتکی مح یت میں خود کو یور یور ت ھگا کر روح کو پرسکون کرتا
چاہنی ہوں۔۔۔۔۔"
ذ ینی نے مح یت کی وا ہوئی تاپہوں کو ت ھام کر ینی زتدگی کی سروعات میں پہل کر ڈالی
ت ھی۔
خبم سد