You are on page 1of 246

‫ہو‬

‫دھڑک نوں کا امین‬


‫ل‬ ‫ق‬
‫از م انا ال یاس‬

‫م‬
‫کمل ناول‬
‫شدند ٹريفک جام میں وہ ٹری طرح پ ھنسے پھے۔‬
‫ب‬
‫"اف نار نائم بہت کم رہ گ یا ہے" فرنٹ سيٹ ٹر يٹھی۔ ہاپھ میں ن یدھی گ ھڑی دنک ھتے ہوۓ۔ وہ کوفت‬
‫زدہ لہجے میں ڈران نونگ سيٹ ٹر بيٹ ھے قاران سے مخاطب ہوئ۔‬
‫قاران نے انک يظر اشکے بيزار چہرے ٹر ڈالی۔ ابہیں کورٹ کے لتے دٹر ہورہی پ ھی۔‬
‫اسی ملجے ٹريفک جل ٹڑی۔‬
‫ن‬
‫"افف شکر" آ ک ھیں تشکر سے ن ید کرکے جنسے ہی ک ھولیں يظر س یدھی دابیں جانب سے غلط موڑ کاٹ کر‬
‫آنے والی گاڑی ٹر ٹڑی۔ غلط موڑ کا تنے کا بييجہ يہ ہوا کہ ا تنےصحيح را ستے ٹر جانے والے انک موٹر‬
‫شان يکل سوار سے اس گاڑی کی ٹری طرح نکر ہوئ۔‬

‫‪1‬‬
‫ہو‬

‫وہ تو اس موٹر شان يکل والے کی قسمت اچ ھی پ ھی کہ موٹر شان يکل تو اشکے ہاپھ سے چ ھوٹ کر دور گری۔‬
‫وہ خود پ ھی گرا مگر زندگی بچ گئ۔‬
‫نکدم پ ھيڑ لگ گئ۔‬
‫"روکو۔۔ روکو۔۔ اسے تو میں ن یاتی ہوں" وہ قاران سے کہتے ہوۓ۔ گاڑی ر کتے ہی مرنے مارنے والے‬
‫انداز میں گاڑی سے يکلی۔‬
‫بيز قدم وہاں رکے چہاں گاڑی واال موٹر شان يکل سوار کو سخت سست س یا نا يہ ناور کروا رہا پ ھا کہ غلطی‬
‫موٹر شان يکل والے کی ہے۔‬
‫"او پ ھائ صاحب" يماما ما پھے ٹر ن نوری چڑھاۓ گاڑی والے سے مخاطب ہوئ۔‬
‫"غلط موڑ کاٹ کر خود آنے اور اسے غرنب جان کر اننی دولت کا رعب چ ھاڑ رہے ہو" وہ آس تي تیں اوٹر‬
‫کرتی غرائ۔‬
‫پ ھانت پ ھانت کی تول یاں تو لتے والے سب انک تسواتی مگر کڑک دار آواز ٹر لمجہ پ ھر کو سب گ یگ رہ‬
‫گتے۔‬
‫دھان نان سی يماما کی گرج دار آواز نے سب کو شاکت ک یا۔‬
‫"انکشک نوزمی مٹم۔۔ آپ اس معا ملے سے ذرا دور ہی رہیں" گاڑی واال سخص بہانت ٹڑخ کر توال۔‬
‫"ک نوں دور رہوں۔ ناپ کی سڑک ہے۔۔۔ دور رہو۔۔" اس کی نات ٹر پ ھر سے وہاں جاموسی چ ھائ۔‬

‫‪2‬‬
‫ہو‬

‫"ئم جنسوں کی وجہ سے بخانے کي تے مح نور لقمہ اجل بن جانے ہیں۔ اور کہتے کو يہ ملیا ہے کہ نان یک‬
‫والے تو نان یک جالنے بہیں اڑانے ہیں۔۔۔ ہ نو۔۔ گاڑی کا يمير توٹ کروں" ما پھے ٹر نل ڈالے اسے‬
‫انک جانب کرتی يمير توٹ کرنے لگی۔‬
‫وہ حيران اشکی کاروائ دنکھ رہا پ ھا۔‬
‫نلکہ سٹھی حيران پھے۔‬
‫"ئم سے اگلی مالقات اب پ ھانے میں ہوگی۔" اسے گ ھوری ڈال کر دھمکی د تنے سے ناز بہیں آئ۔‬
‫" پ ھائ ئم ا نتے گ ھر جاؤ۔ اتسوں کو س یدھا کرنا مج ھے خوب آ نا ہے" نان یک والے لڑکےسے مخاطب ہوئ خو‬
‫اب پ ھيڑ ہ یا کر اننی نان یک کی جانب ٹڑھا پ ھا۔ناقی سب حيران پھے۔‬
‫"او مس۔۔ يمير ک نوں توٹ ک یا ہے ميری گاڑی کا يمہیں نتہ بہیں مین کون ہوں" يماما کا راستہ رو کتے‬
‫ہوۓ وہ غصے مین توال۔‬
‫"نتہ تو يمہیں بہیں کہ میں کون ہوں۔ کورٹ ۔۔ کچہری میں ئم جنسے ہزاروں دھمکی لگانے ہیں۔ انک کو‬
‫ن‬
‫پ ھی بخشنی بہیں۔ ئم ک یا حيز ہو" اشکی آنکھوں میں آ ک ھیں ڈالنی اشکی دھمکی کو کسی جاطر میں الۓ يغير‬
‫گاڑی کی جانب ٹڑھی۔‬
‫"ئم کب ناز آؤ گی۔ ان چرک نوں سے" قاران ا تنے شاپھ والی سيٹ ٹر اسے بيٹ ھتے دنکھ کر کڑے ن نوروں‬
‫سے توچ ھتے لگا۔‬
‫'کٹھی بہیں" وہ مزے سے چہرہ پھوڑا شا اپ ھا کر تولی۔‬

‫‪3‬‬
‫ہو‬

‫" سنو قاران میں نے وکالت کی ڈگری اسی لتے جاصل بہیں کی کہ تس کورٹ۔۔ کچہری۔۔ نا پ ھر ا تنے‬
‫آقس میں بيٹھ کر لوگوں کے مش یلے جل کرواؤں۔" قاران کے گاڑی جالنے ہی اشکی پ ھی زنان فرانے‬
‫پ ھرنے لگی۔‬
‫"ہم جس شعتے میں ہیں۔ اس کا مطلب ہے لوگوں میں ايصاف قائم کرنا۔۔ اور ايصاف صرف بنسہ دے‬
‫کر ہی نابي یا بہیں ہے۔ مج ھے چہاں چہاں بہير لگا میں اس ايصاف کو پ ھیالؤں گی" ونڈ اشکربن کے نار‬
‫دنک ھتے اس کے لہجے میں خو درد پ ھا وہ قاران سے چ ھیا بہیں رہ شکا۔ اسے اننی يہ دوست بہت غزٹز پ ھی۔‬
‫نلکہ غزٹز بہیں۔ اس کے لتے بہت جاص ف یلیگز اشکے دل میں پ ھیں۔ جنہیں يماما ہر مرنتہ چ ھیالنے ٹر‬
‫نلی رہنی پ ھی۔‬
‫"اچ ھا يہ ن یاؤ ئم نے سب ٹروقس چمع کر لتے ہیں؟" قاران اسے زنادہ دٹر اس يکل يف میں بہیں دنکھ شک یا‬
‫پ ھا خو اس کے چہرے سے اس ملجے ہوندہ پ ھی۔‬
‫"ہاں۔۔اس مرنتہ اس گ ھي یا سخص کو چ ھوڑنا بہیں۔ اتسی عيرت ناک سزا دلواتی ہے کہ اس کی شات‬
‫تش تیں پ ھی ناد رک ھیں" اس کے لہجے میں انک عح يب شا غزم پ ھا۔‬
‫"ان شاءہللا اس نار يہ بہیں جبے گا" قاران نے پ ھی صدق دل سے دغا کی۔‬
‫ف یدتوں کی مخصوص گاڑی میں اس ملجے نالکل جاموسی چ ھائ ہوئ پ ھی۔‬
‫ف یدی انک پ ھا ج یکہ تولنس کے آپھ اہلکار بيٹ ھے پھے۔‬
‫ہاپ ھوں میں پ ھاری پ ھکرم ہٹ ھکڑناں بہتے ہوۓ پ ھی وہ اس قدر آرام اور شکون سے بيٹ ھا پ ھا جنسے اسے ڈ نٹھ‬
‫س یل کی جانب بہیں نلکہ اس کی نارات ٹر لے جارہے پھے۔‬
‫‪4‬‬
‫ہو‬

‫انک مخصوص سرارتی مشکراہٹ مشلشل اشکے چہرے کا اجاطہ کتے ہوۓ پھے۔ شا متے بيٹ ھے دو اہلکار اشکے‬
‫چ ھکے سر کو جسمگیں يگاہوں سے دنکھ رہے پھے۔ ک یدھوں نک آنے لمتے نال اشکے چہرے ٹر ٹڑے ہوۓ‬
‫ن‬
‫پھے۔ آ ک ھیں چ ھکی ہوئ پ ھیں۔ پ ھاری پ ھکرم داڑھی اور موبجھوں میں مشکرانے لب تولنس اہلکاروں کو‬
‫طنش دال رہے پھے۔‬
‫ان کے شا متے بيٹ ھا سخص کوئ غام غ یڈا موالی بہیں پ ھا۔‬
‫خظرناک دہش یگرد شہنشاہ پ ھا۔ جس کو ن یدرہ دن سے تولنس نے ف ید کررک ھا پ ھا۔‬
‫مگر يہ کوئ بہلی نار بہیں پ ھا۔ بہت نار اسے ف ید ک یا اور ہر نار وہ يغير وک یل کے اسی طرح انک جگہ سے‬
‫دوسری جگہ لے جانے کجھ يہ کجھ اتشا گاڑی کے شاپھ کرنا کہ سب کی آنکھوں میں دھول چ ھونک کر‬
‫فرار ہوجا نا۔‬
‫اب کی نار تولنس نے اسے نکڑ کر س یدھا ڈ نٹھ س یل کی جانب روايہ ک یا۔ اور اشکے شاپھ آپھ تولنس اہلکار‬
‫پ ھيجے ناکہ اس نار فرار کی کوئ صورت يہ بن شکے۔‬
‫گاڑی نے جنسے ہی شہر سے يکل کر وٹران راستہ ان یانا تولنس اہلکار اور خوک یا ہو کر بيٹ ھے۔‬
‫م‬ ‫م‬‫ہم‬
‫" ممم" شہنشاہ نے اب ہولے سے سر ينجے کتے ہوۓ ہی گ یگ یانا سروع ک یا۔‬
‫"انے حپ کر بيری نارات لے کر بہیں جارہے" اشکے شاپھ دابیں جانب بيٹ ھے تولنس اہلکار نے انک‬
‫دھپ اشکی کمر ٹر رس ید کی۔‬
‫شہنشاہ ہولے سے مشکرانا۔ يظربں مشلشل ينجے چ ھکی پ ھیں۔‬
‫گ یگ یاہٹ ن ید ہوئ۔‬
‫‪5‬‬
‫ہو‬

‫شہنشاہ نے اسی طرح گ یگ یانے ہوۓ شا متے بيٹ ھے اہلکار کو يظربں اپ ھا کر دنک ھا۔‬
‫چمکنی س یاہ خويصورت آنکھوں میں سے سرارت ن یک رہی پ ھی۔‬
‫تولنس اہلکار اشکے توں خود کونک یکی ناندھ کر دنک ھتے ٹر گڑٹڑانا۔‬
‫اسی ان یاء میں شہنشاہ نے اسے آنکھ ماری۔ وہ اور گڑٹڑانا۔‬
‫نکدم گاڑی ہخکولے ک ھاتی ڈو لتے لگی۔‬
‫"انے ک یا کررہا ہے" نيج ھے بيٹ ھا انک اہلکار خود کو سيٹ ھا لتے ہوۓ جالنا۔‬
‫اپ ھی وہ سيٹ ھل پ ھی يہ نانے پھے کہ انک گاڑی زن سے ان کے فرنب سے گزری۔۔ اور نے بخاشا‬
‫دھواں تولنس کی گاڑی کے آس ناس نک ھرا۔۔‬
‫لمحوں میں انکی آنکھوں اور گلے میں وہ دھواں پ ھرنا سروع۔۔‬
‫نے بخاشا ک ھاتسی چ ھڑی۔‬
‫کسی کو اس غ یڈے کا ہوش يہ رہا جسے ابہوں نے ناخفاطت ڈ نٹھ س یل بہيخانا پ ھا۔‬
‫سب کو اننی اننی ٹڑ گئ۔ گاڑی سے پ ھا گتے ہوۓ وہ اٹرے اور ا تسے مفام ٹر بہيجے چہاں وہ دھواں يہ‬
‫ہو۔‬
‫طي يغت سيٹ ھلی تو انک اقسر کو شہنشاہ کا ج یال آنا۔‬
‫"انے او۔۔۔" اس نے ناس ک ھڑے دو مابح نوں کو انک شاپھ پ ھيڑ رس ید کتے۔‬
‫"وہ غ یڈہ کہاں دفعان ہوگ یا" وہ غرانا۔‬
‫"سر جی بہیں تو پ ھا۔۔‬
‫‪6‬‬
‫ہو‬

‫گاڑی میں ہی ن یدھا ہوگا۔ اس کا انک ہاپھ تو ہٹ ھکڑی کے شاپھ ہم نے گاڑی سے ناندھ دنا پ ھا۔ جس‬
‫وفت ہم اٹرے ہیں۔ نب ان یا کہاں ہوش پ ھا کہ اسے ک ھول کر ا نارنے"انک نے وصاحت دی۔‬
‫"سر جی وہ وہیں ہوگا" دوسرے نے تشلی دی۔ ج یکہ اقسر ابہیں گ ھور کر گاڑی کی جانب بيزی سے‬
‫ٹڑھا۔‬
‫اور وہی ہوا جس کا اسے شک گزرا پ ھا۔‬
‫وہاں شہنشاہ کی جگہ کھلی ہٹ ھکڑی ل یک رہی پ ھی۔‬
‫"پ ھر پ ھاگ يکال کميتہ" اس نے غصے سے دانت کخکخا کر انک دو اور گ یدی گال یاں پ ھی اسے دے‬
‫ڈالیں۔ ک نونکہ اسے اننی م نوفع نے غزتی ہوم منسير کے ہاپ ھوں ہوتی يظر آرہی پ ھی۔ جس کی ايما ٹر ابہوں‬
‫نے شہنشاہ کو نکڑا پ ھا۔‬
‫"اب رو سر نکڑ کر بہیں ہے وہ" ناقی سب پ ھی جنسے ہی گاڑی کی جانب آنے وہ اقسر گاڑی کے‬
‫دروازے ٹر زور سے ہاپھ مار کر توال۔‬
‫سب متہ ل يکاۓ ک ھڑے پھے‬
‫اس وفت شدند مصروف يت کا غالم پ ھا کجھ دٹر میں ہی اسے کنس کے شلشلے میں کورٹ بہيحیا پ ھا۔‬
‫بيزی سے ہاپھ جالنے وہ سب ن نوت ج نہیں اس نے صفخات ٹر ا نار رک ھا پ ھا ابہیں اکٹ ھا کرکے قانل میں‬
‫ٹرن يب سے رک ھنی جارہی پ ھی۔‬
‫کل ہی سرناج ملک کے جالف اس نے بہت سے ن نوت اکٹ ھے کتے پھے۔‬
‫مونانل ٹر ہونے والی ن یل نے اشکے کام میں ٹری طرح جلل ڈاال۔‬
‫‪7‬‬
‫ہو‬

‫قانل میں سب صفخات ر کھے جا جکے پھے۔ اس نے قانل اپ ھا کر سيتے سے لگائ۔ اور انک ہاپھ سے ن یگ‬
‫اپ ھا کر ک یدھے ٹر ڈاال اور پ ھر اسی ہاپھ سے فون ٹر آنے والی کال کو تس کرکے کان سے لگاتی بيزی‬
‫سے آقس سے ناہر يکلی۔‬
‫م‬
‫"ہ یلو" اشکی يٹھی آواز نے دوسری جانب جنسے آگ لگا دی۔‬
‫"(گالی) نات سن۔۔ تو جينی اوبچی اڑان پ ھرنے کی کوسش کررہی ہے۔۔ تو جاننی بہیں مج ھے اپ ھی" گالی‬
‫سن کر خو اس کا ميير آؤٹ ہونے لگا پ ھا اگلی نات سن کر اغ یدال ٹر واتس آنا۔‬
‫"اچ ھا ک یا کروگے۔۔ اغوا کرواؤ گے۔ پ ھر ر نپ کی کوسش کروگے۔۔۔ ئم جنسے ٹزدل اور چرام بنسوں ٹر‬
‫نلتے والے اور کر ہی ک یا شکتے ہیں" اس کا پ ھیڈا مگر زہر ج ید لہجہ سرناج ملک کو مزند آگ نگوال کر گیا۔‬
‫"حب بيرے جسم کا انک انک خصہ ميرے نالت توچ ک ھابیں گے۔ نب توچ ھوں گا کون سی بہادری اور‬
‫کہاں کی بہادری"اس نے پ ھر سے ا تنے گ ھي یا انداز میں اسے دھمکانا۔۔‬
‫"ارے جاؤ۔۔۔ غدالت میں آکر نات کرو۔۔ يہ گ یدڑ پ ھٹ ھک یاں مجھ ٹر اٹر کرنے والی بہیں۔ ئم جنسے‬
‫کمي نوں کے لتے ہی يہ ڈگری جاصل کی ہے۔ يمہیں اور يمہارے شارے جاندان کو يمہارے ابخام نک يہ‬
‫بہيخانا نا تو اسی دن اس ڈگری کو آگ لگا دوں گی" اس کا ٹرف یال اور نڈر لہجہ ج ید نل کے لتےسرناج ملک کو‬
‫جاموش کرواگ یا۔‬
‫يماما نے اس کے مزند تو لتے سے بہلے فون ن ید ک یا۔ يہ اس کا ن يفس بيز جل رہا پ ھا۔ يہ چہرے ٹر کسی‬
‫ب‬
‫درس یگی کے آ نار پھے۔ ٹرشکون چہرہ لتے وہ قاران کے شاپھ گاڑی میں يٹھی کورٹ کی جانب رواں دواں‬
‫پ ھی۔‬
‫‪8‬‬
‫ہو‬

‫"اس کمينی کو چ ھوڑوں گا بہیں میں" غصے سے ان یا فون ميز ٹر نيحتے وہ ہاپ ھوں کی ايگلیاں جيخانے لگا۔‬
‫"ئم نے نتہ کروانا ہے اس کا ن یک گراؤنڈ" ا تنے شا متے ک ھڑے مييجر کو اسی غص یلے انداز میں توچ ھا۔‬
‫"جی سر۔۔ آگے نيج ھے کوئ بہیں ہے اس کا۔ بيٹم جانے کون چ ھوڑ کر گ یا يہ پ ھی بہیں نتہ۔ تس ان یا‬
‫معلوم ہوا ہے۔ ہمارے گاؤں کی ہے۔ مگر کس کی اوالد ہے کوئ کاغذات بہیں ہیں۔۔۔ناپ کے‬
‫نام کی جگہ پ ھی بيٹم جانے کے مالک نے اس فٹملی کا نام لک ھا ہے خو اسے س یاتسر کرتی ہے۔ تس اور‬
‫کوئ ڈبي یل بہیں ہے اس کی" مييجر نے شاری معلومات انک ہی شاتس میں س یا ڈالیں۔‬
‫"ہمم" اس نے گہرا شاتس ل یا۔ ج ید دن ہی ہونے پھے اس لڑکی کو سرناج ملک کے جالف کنس سروع‬
‫کتے۔ جس میں بہلے يماما نے اس کے ناجاٹز ا ناتوں ٹر ان یک ک یا۔ پ ھر اشکی اسی کے گاؤں میں ہونے‬
‫والی ٹرٹر نت کے نے شمار فصوں کو دن یا کے شا متے النا سروع ک یا۔‬
‫کہیں ٹر لڑک نوں کو اغوا کرکے ا نکے شاپھ زنادتی کے فصے پھے تو کسی کی زمین ٹر ناجاٹز ف يصے کی کہاتی۔‬
‫کہیں ٹر گاؤں کے لوگوں کی زمي نوں ٹر ناجاٹز ملک يت اور ناجاٹز ن یکس کے مش یلے پھے تو وہیں ان میں سے‬
‫کسی کے آواز اپ ھا لي تے ٹر اسے اذ نت ناک موت مارنے کے وافعات۔‬
‫سرناج ملک کو شمجھ بہیں آرہی پ ھی کہ کنسے اس لڑکی کے ناس يہ سب ن نوت اکٹ ھے ہوۓ۔‬
‫سروع سروع میں اس نے تی وی جي یلز کی مدد سے اشکے جالف ن یائ گئ ونڈتوز کو غام کرنے کی‬
‫کوسش کی مگر بہت سے جي یلز نے يہ کہہ کر ايکار کر دنا کہ وہ ہوم منسير کے جالف يہ سب بہیں جال‬
‫شکتے۔‬

‫‪9‬‬
‫ہو‬

‫وہاں سے ماتوس ہوکر اس نے الگ سے ان یا تو ن نوب جي یل ن یانا۔ توبيير اور فنس نک کا اسيعمال کرکے‬
‫سب ونڈتوز غام کیں۔‬
‫مگر سرناج ملک کے نال نو لوگوں نے وہاں پ ھی اسے جيتے يہ دنا۔ اور پ ھر اشکے اکاؤبنس ناری ناری ہ یک کرنا‬
‫سروع کتے۔‬
‫ابہی دتوں حب ملک میں جکومت ند لتے ہی ناجاٹز جان یدادبں رک ھتے والوں کی نکڑ دھکڑ سروع ہوئ يماما کو‬
‫گونا موفع مل گ یا۔‬
‫اس نے کورٹ میں سرناج ملک کے جالف کنس سروع کروا دنا۔‬
‫وہ بہیں جاننی پ ھی کہ کنسے اور کس نے جحوں کا شاپھ دنا۔ مگر سرناج ملک کے جالف کنس سروع ہوگ یا‬
‫اور شاپھ ہی اسے کنس جلتے نک اشکی سيٹ سے ٹرطرف کردنا گ یا۔‬
‫اس نے بہييرے ہاپھ ناؤں مارے۔۔۔‬
‫محیلف گم یام کالز کرکے يماما کو دھمک یاں دبں۔۔‬
‫يہ صرف يہ نلکہ اشکے قل يٹ ٹر اشکی عير موخودگی میں ن یدے پ ھيج کر اس کی ہر حيز کو توڑ پ ھوڑ کر رکھ دنا۔‬
‫مگر وہ پ ھر پ ھی نيج ھے بہیں ہنی۔‬
‫قاران يہ صرف اس کا دوست پ ھا نلکہ اسی فٹملی کا سنوت پ ھا خو اسے بچین سے اب نک س یاتسر کررہے‬
‫پھے۔‬
‫اس نے پ ھی بہت شمج ھانا کہ وہ اننی جان کو اس قدر خظرے میں يہ ڈالے مگر يماما کے سر ٹر انک ہی‬
‫دھن سوار پ ھی۔ سرناج ملک کی توری فٹملی کو ج یل میں دنک ھتے کی۔‬
‫‪10‬‬
‫ہو‬

‫"ئم اتشا کجھ بہیں کروگے" بج ھلے آدھے گ ھيتے سے شمس اس کا غصہ کم کرنے کوسش کررہے پھے۔‬
‫مگر وہ پ ھا کہ انک عح يب ج نون اس ٹر سوار پ ھا۔‬
‫"میں اشکی تون یاں اسی کے نال نو ک نوں کو کھالؤں گا۔ ک یا شمجھ کر اس نے دھمکی دی ہے" الل ايگارہ‬
‫ھ‬ ‫پ‬ ‫ن‬ ‫گ‬ ‫ھ‬ ‫پ‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ن‬
‫چ‬
‫آ یں شا متے دتوار کو د کھ رہی یں۔ ہرے کی ر یں نی ہوئ یں۔‬
‫"ميری طرف دنکھو نانل" اب کی نار ابہوں نے اشکے ک یدھے ٹر ہاپھ رکھ کر اشکا رخ اننی جانب کرنا جاہا۔‬
‫حب حب وہ غصے میں آ نا پ ھا وہ اسے اسی طری قاتو کرنے پھے۔‬
‫"اس وفت بہیں" وہ ايکاری ہوا۔‬
‫"نانل" ابہوں نے ناآلچر زٹردسنی اس کا رخ اننی جانب کرکے۔‬
‫دوتوں ہاپ ھوں میں چہرہ نکڑ کر زٹردسنی اس کا رخ اننی جانب ک یا۔‬
‫ن‬
‫اس نے چہرہ تو ان کے شا متے کر ل یا مگر آ ک ھیں ن ید کرلیں۔‬
‫وہ ابہیں چ ھونا شا بجہ لگا۔ وہ ا تسے ہی کرنا پ ھا حب اسے نتہ جل یا شمس اشکے غصے کو زٹر کرلیں گے۔ وہ‬
‫ن‬
‫آ ک ھیں ن ید کرلي یا۔‬
‫ن‬
‫"نانل ۔۔ آ یں ھولو" اب کی نار ا ہوں نے ا کے ہرے کو ھ يکا دنا۔‬
‫چ‬ ‫چ‬ ‫ش‬ ‫ب‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫ناآلچر ہمنسہ کی طرح اسے ہار ماننی ٹڑی۔‬


‫ش‬
‫"حب حب ئم اننی غفل ٹر ا تنے جذنات کو جاوی کرنے ہو۔۔ سو جتے ھتے کی الج يت م ہوجاتی‬
‫ٹ‬ ‫ج‬ ‫ص‬ ‫مج‬

‫ہے" اشکی آنکھوں میں دنکھ کر وہ اسے بہت کجھ ناور کروا رہے پھے۔‬

‫‪11‬‬
‫ہو‬

‫اس کا غصہ نک لخت جٹم ہوا پ ھا۔ اور ہر نار اتشا ہونا۔ بخانے ان کی آنک ھوں میں ک یا جادو پ ھا نا ک یا مح يت‬
‫پ ھی کہ نانل حب غصے کی جالت میں انکی جانب دنکھ لي یا شارا غصہ جٹم ہوجا نا۔‬
‫"وہ ميرا اس دن یا میں واجد رستہ ہے" اشکی آنکھوں کی نے تسی ابہوں نے ا تنے دل ٹر مخسوس کی۔‬
‫"میں جان یا ہوں۔ اسی لتے۔۔ يمہیں غفل سے کام لي یا ہے جذنات سے بہیں۔۔وريہ اسے پ ھی ک ھو‬
‫دوگے" ان کی نات ٹر اشکا درد ان نہاؤں کو چ ھو گ یا۔‬
‫ن‬
‫کرب سے اس نے آ ک ھیں ج ید لمحوں کے لتے ن ید کیں۔ شمس نے ٹڑھ کر اشکی روسن بنشاتی خوم لی۔‬
‫"ئم مج ھے بہت غزٹز ہو۔۔میں يمہیں اس طرح۔۔ اننی يکل يف میں بہیں دنکھ شک یا۔ ک یا میں نے ا تنے‬
‫ن‬
‫شال يمہیں بہی شک ھانا ہے؟" انکی نات ٹر اس نے آ ک ھیں ک ھول کر اننی کالی گہری آنکھوں سے ابہیں‬
‫دنک ھا۔‬
‫"بہیں" ضيط سے وہ يمشکل بہی کہہ شکا۔ خو مان ابہیں اس ٹر تو وہ کنسے اس مان کو توڑ د نیا۔‬
‫"تو تس پ ھر خود کو ن یار کرو۔۔ انک تئ ج یگ کے لتے۔۔ يمہارے لتے میں جيتے ناٹڑ ن یلیا ہوں۔ کسی کو‬
‫حير پ ھی ہوگئ نا۔ تو مج ھے اور ميرے کارندوں کو اندر ڈال دبں گے۔" ان کی نات ٹر انک پ ھیکی سی‬
‫مشکراہٹ اشکے چہرے ٹر نک ھری۔‬
‫"میں کٹھی اسے ٹزدنک سے دنکھ ناؤں گا؟" اس کا ذہن اپ ھی پ ھی اسی میں ايکا ہوا پ ھا۔‬
‫"ان شاءہللا بہت جلد۔۔يمہیں مجھ ٹر پ ھروسہ ہے نا۔۔۔میں موفع دنک ھتے ہی اسے يمہارے ناس لے آؤں‬
‫گا۔ قکر مت کرو۔۔ جينی مج ھے يمہاری قکر ہے ۔۔اننی ہی ئم سے چڑی اس ہشنی کی پ ھی قکر ہے۔۔مگر‬

‫‪12‬‬
‫ہو‬

‫يمہیں وغدہ کرنا ہوگا۔ کہ جذنات بہیں غفلم یدی سے کام لوگے" اب وہ اس کے چہرے سے ہاپھ ہ یا‬
‫جکے پھے۔ وہ پ ھی س یدھا ہو کر ان یات میں سر ہال کر رہ گ یا۔‬
‫"ئم تو ميرے شير ہو۔۔ ميرے جيتے ہو۔۔ پ ھر يہ گدھوں والی چرک نوں ٹر ک نوں اٹر آنے" اب وہ اسے‬
‫اچ ھی طرح ل یاڑ رہے پھے۔‬
‫اس نے خفگی سے ابہیں دنک ھا۔‬
‫اور پ ھر اننی جاندار مشکراہٹ کی چ ھب دکھالئ۔‬
‫"جذنات ٹڑے ٹڑوں کو گدھا ن یا د تنے ہیں سر۔۔" اشکی نات ٹر شمس نے اشکے ک یدھوں ٹر ہاپھ رکھ کر‬
‫اسے پ ھر سے ا نتے شاپھ لي یانا۔‬
‫وہ ابہیں نے جد ن یارا پ ھا۔ انک ہی تو اوالد پ ھی ان کی۔ ہللا نے کسی معجزے کے بخت ابہیں نانل توازا‬
‫پ ھا وہ کنسے اسے يکل يف میں دنک ھتے۔‬
‫"يہ لڑکی ميرے ہاپ ھوں بہیں جبے گی" سرناج کا بي یا غصے سے پ ھرا گ ھر میں داجل ہوا۔‬
‫"میں آن یدہ آپ کی کسی بنسی ٹر بہیں جاؤں گا۔ نے غزت کرنے کے لتے مین ہی رہ گ یا ہوں" سرناج‬
‫کے ن یڈ کے شا متے موخود کرسی ٹر بيٹ ھا وہ ناپ سے ن یک کر توال۔‬
‫"ہوا ک یا ہے؟" وہ حيران ٹرتشان اسے غصے سے نل ک ھانے دنکھ رہا پ ھا۔‬
‫خور آرام دہ انداز میں اننی راک یگ حيير ٹر بيٹ ھا پ ھا۔‬
‫"آپ نے اسے آج پ ھر صيح کال کی پ ھی؟" وہ ناپ کی نات کا خواب د تنے کی بخاۓ اس سے اسيفشار‬
‫کررہا پ ھا۔‬
‫‪13‬‬
‫ہو‬

‫"ہاں مگر میں نے کسی اور يمير سے کال کی پ ھی" وہ بيتے کی نات ٹر خويکا۔‬
‫"آپ جي تے مرضی يمير ندل لیں۔ وہ ن نوت اپ ھا کر غدالت میں بنش کرد ننی ہے۔ بخانے کہاں نک اس کی‬
‫بہيچ ہے سب کالز کا ڈ نیا نک نکوال کر التی ہے۔ آپ ا تنے شاپھ ہمیں پ ھی خواالت کی ہوا کھلوابیں‬
‫گے۔‬
‫مج ھے بہاں بہیں رہ یا ۔۔ ميری فراتس کی س تنس نک کروابیں۔ میں آ نکے کنس نک وہیں رہوں گا" وہ‬
‫ہٹ دھرمی سے توال۔‬
‫سرناج اشکی نابیں سن کن ہکا يکا رہ گ یا۔‬
‫"ناپ کو اس سحوبنش میں چ ھوڑ کر يمہیں شکون کی ٹڑی ہوئ ہے۔۔۔ارے ئم لوگوں کے لتے ہی يہ‬
‫سب دو يميرناں کیں پ ھیں" وہ اقسوس سے بيتے کو دنک ھتے ہوۓ توال۔‬
‫"تو ہم نے کہا پ ھا کہ ہمیں چرام کی غادت ڈالیں۔ اور و تسے پ ھی آپ نے پ ھی بہت غ یاس یاں کی ہیں۔‬
‫ممی کی ڈ نٹھ کے يعد کون سی اتسی بہاں کی ماڈل ہے جس ٹر آپ نے ہاپھ يہ صاف کتے ہوں۔‬
‫اور مفت میں تو وہ آنکو ا تنے جلوے دک ھانے بہیں آبیں۔ پ ھاری پ ھاری معاوضے لينی ہیں۔۔" وہ آج ا تنے‬
‫ہی ناپ کو آب يتہ دک ھا رہا پ ھا۔‬
‫"نکواس مت کرو۔۔ دفع ہوجاؤ میں خود ہی يمٹ لوں گا" سچ کب کسی کو ہضم ہوا ہے۔۔‬
‫سرناج پ ھی بي تے کے متہ سے يکلتے واال سچ ہضم بہیں کرنانا۔‬

‫‪14‬‬
‫ہو‬

‫"میں صرف انک صورت میں بہاں رہوں گا۔ آج جس طرح اس لڑکی نے ميری نے غزتی کی ہے۔ اسے‬
‫اس کی کڑی سزا میں دوں گا۔ مگر اسے بہاں النے کا ن یدوتست آپ کربں گے" ناپ کی بي یل ٹر‬
‫دھرے سراب کے گالس کو دنک ھتے ہوۓ وہ دانت کخکخا کر توال۔۔‬
‫"لے آؤں گا۔۔ قکر ک نوں کرنے ہو۔ آج نک ئم لوگوں کی کوئ نات نالی ہے۔۔‬
‫مگر ان یا گرم گرم ک ھانے کی صرورت بہیں۔۔ اپ ھی سب م یڈنا۔۔ چرنلسٹ اور ابن جی اوز نک اشکے شاپھ‬
‫ل‬ ‫ہ‬‫پ ب‬
‫ملے ہوۓ ہیں۔ بہلے ان کو ہ یاؤں پ ھر اس نک ھی یں گے۔" اس کا ٹراسرار ہجہ وقار کو ہت کجھ‬
‫ب‬ ‫چ‬‫ي‬
‫سو جتے ٹر مح نور کرگ یا۔‬
‫مونانل ٹر بحتے والی کال کی آواز ٹر وہ خويکا۔‬
‫"ہاں شم يع کنسے ہو؟" وہ ا تنے کسی دوست سے گف یگو میں مصروف پ ھا۔‬
‫"ہاں نار آجا و تسے پ ھی اس وفت بہت غصے میں ہوں۔ کہیں ناہر بہیں آشک یا" نابیں کرنا ہوا وہ سرناج‬
‫کے کمرے سے ناہر آگ یا۔‬
‫"تو آۓ گا تو پ ھر ہی يفص یل ن یاؤں گا" دوسری جانب سے يقین اشکے موڈ کی چراتی کا توچ ھا گ یا پ ھا۔‬
‫"پ ھیک ہے آجا میں ان يطار کررہا ہوں" دوسری جانب سے آنے کی ہامی پ ھر لی گئ پ ھی۔ وقار نے فون ن ید‬
‫ک یا اور ا تنے کمرے کی جانب جل ٹڑا۔‬
‫رن يعہ کے بہت اصرار ٹر آج شام وہ پ ھوڑا وفت يکال کر گ ھر آئ ہوئ پ ھی۔‬
‫"يمیں ذرا اجشاس بہیں۔۔ کہ يمہیں کجھ ہوگ یا تو ہمارا ک یا جال ہوگا" جاۓ اور اسي یکس کے شاپھ شاپھ‬
‫رن يعہ اس کی ڈانٹ سے پ ھی تواصع کررہی پ ھیں۔‬
‫‪15‬‬
‫ہو‬

‫"اف جدانا! اماں " وہ نے تسی سے ما پھے يہ ہاپھ مار کر تولی۔‬


‫شا متے ہی صوفے ٹرقاران بيٹ ھا اشکی جالت ابحواۓ کررہا پ ھا۔‬
‫"نليز ئم شمج ھاؤ ابہیں" اسے دانت يکا لتے دنکھ کر يماما نے بہلے تو اسے گ ھورا پ ھر مدد طلب کی۔‬
‫"اماں آپ تو کم از کم يہ نات يہ کربں۔ آپ کو نتہ ہے میں اس ف یلڈ میں غورتوں کی طالفیں کروانے نا‬
‫ان کے گ ھر خوڑے رک ھتے کے لتے بہیں آئ پ ھی۔ مج ھے کريم یلز کے جالف کنس کرنے ہیں" وہ انک‬
‫بيتے سرے سے ابہیں پ ھر شمج ھا رہی پ ھی۔‬
‫"اچ ھا کنس کرو۔۔ مگر يہ خوآۓ دن يمہیں دھمک یاں ملنی ہیں۔ خو ج ید ہفتے بہلے يمہارے قل يٹ ٹر ہوا۔ ئم‬
‫ہمارے ناس رہنی پ ھی تو بہیں نا کہ مج ھے يمہارے خوالے سے تشلی رہے" ان کا آج اسے نالنے کا‬
‫مفصد ہی يہ سب شمج ھانا پ ھا۔ جاالنکہ وہ جاننی پ ھیں کہ يہ سب کرنا نے سود ہے۔ مگر وہ اننی مم یا کا ک یا‬
‫کربیں جس کی وجہ سے وہ ہر نار اس آس میں اسے شمخانے بيٹھ جاتی پ ھیں کہ شاند وہ انکی نات مان‬
‫لے۔‬
‫"يہ سب تو اس ف یلڈ کا خصہ ہیں۔ دھمک یاں يہ ملیں تو يہ تسوتش کی نات ہے۔۔ آپ تس يہ يقین‬
‫رک ھیں۔ کہ جس ہللا نے مج ھے ا تنے ٹرے جالوں میں پ ھی بخا ل یا پ ھا۔ وہ آگے پ ھی بخا لے گا۔ اور اگر بہیں‬
‫بچ شکی۔ تو مرنا تو ہے ہی نا۔۔۔ تو تس حب موت آئ ہوگی تو کوئ جگہ کوئ رستہ مج ھے بہیں بخا شک یا"‬
‫اشکی نے خوف نابیں سن کر قاران اور رن يعہ دوتوں کا دل خوف سے کانپ اپ ھیا پ ھا۔‬

‫‪16‬‬
‫ہو‬

‫لڑک یاں تو نازک مزاج ہوتی ہیں۔ مگر جاالت نے اسے نے خوف ن یا دنا پ ھا۔ اور اسی نے خوقی کی وجہ سے‬
‫اسے کٹھی کسی کا ڈر اور خوف بہیں رہا پ ھا۔ شاند خو لوگ موت کو ٹزدنک سے دنکھ لي تے ہیں ان میں‬
‫موت کا خوف اسی طرح جٹم ہوجا نا ہے۔ يماما کو پھی اب موت کا ڈر بہیں پ ھا۔‬
‫"میں نے يمہیں بہت مح يت سے ان یانا پ ھا۔۔ماں بن کر ہمنسہ يمہارے لتے سوجا ہے" وہ يمشکل ا تنے‬
‫آتسوؤں ٹر ن ید ناندھ کر تولیں۔‬
‫ب‬
‫مح يت سے مشکرانے وہ اپھ کر ا نکے صوفے ٹر ا نکے ناس يٹھی۔‬
‫"اماں۔۔ ہمارا ايمان ہے نا کہ ہر رستہ ہمارے شاپھ ہمنسہ ہمارے شاپھ بہیں رہے گا۔‬
‫ان کے ک یدھے کے گرد ان یا نازو ر کھے وہ ابہیں شمج ھا رہی پ ھی۔ خو چہرہ ينجے کتے صوفے کی ہٹھی کو‬
‫انگو پھے ناخن سے ک ھرجتے يمشکل ا تنے آتسو رو کتے ہوۓ سر ہال کر تولیں۔‬
‫قاران تس جاموسی سے لب پ ھييجے ان دوتوں کو دنکھ رہا پ ھا۔‬
‫يماما کی نابیں ہر نار کی طرح آج پ ھی اسے يکل يف بہيخا رہی پ ھیں۔‬
‫"نليز اماں۔۔ میں آپ کو دکھ بہیں د نیا جاہنی مگر۔ میں اننی خف يفت تش ید ہوجکی ہوں کہ میں موت اور مر‬
‫جانے کے خوف میں مي یال بہیں ہوتی۔ نليز اماں میں کسی پ ھی صورت اننی زندگی کے اس مشن کو جٹم‬
‫بہیں کرشکنی" وہ نے جارگی سے تولی۔ وہ جاننی پ ھی کہ رن يعہ اس سے بہت ن یار کرتی ہیں۔ نارہ شال کی‬
‫پ ھی وہ حب ابہوں نے بيٹم جانے جاکر اسے انڈانٹ ک یا پ ھا۔ قاران کے يعد وہ دونارہ ماں بہیں بن شکنی‬
‫پ ھیں۔ اسی تش یگی کو م یانے کے لتے رن يعہ اور اچمد نے ف يصلہ ک یا کہ وہ بيٹم جانے سے کسی بچی کو‬
‫انڈانٹ کربں گے۔‬
‫‪17‬‬
‫ہو‬
‫ش‬
‫ڈری ہمی سی يماما کو دنک ھتے اور اس کے شاپھ ہونے والے طلم کا سيتے ہی ابہوں نے فورا سے بنسير‬
‫اسے ہی انڈانٹ کرنے کا ف يصلہ ک یا۔‬
‫مگر اس بيٹم جانے کے اصولوں میں شامل پ ھا کہ جس پ ھی جبے نا جبے کو انڈانٹ ک یا جاۓ۔ اشکے والدبن‬
‫اشکے بييرز میں ان یا نام لکھوانے ہیں س یاتسر کی ج تي يت سے۔ بچی نا بجہ ر ہتے بيٹم جانے کے ناس ہیں۔ وہ‬
‫ي‬
‫ا نکے ر ہتے‪ ،‬ک ھانے بي تے‪ ،‬علٹم اور ناقی اچراجات س یاتسر اپ ھانے ہیں۔ اور ہر ونک ان یڈ يہ وہ بجہ نابچی اننی‬
‫س یاتسر فٹملی کے شاپھ وفت گزارنے جانے ہیں۔‬
‫رن يعہ کو ان یا اطمي یان ہی بہت پ ھا کہ رافع کے غالوہ دن یا میں اب ان کی انک بينی پ ھی ہے۔‬
‫ابہوں نے اسے نے بخاشا ن یار دنا پ ھا۔اور اس نے پ ھی ہمنسہ ابہیں ا تنے ماں ناپ کی جگہ شمج ھا پ ھا۔‬
‫مگر وفت گزرنے کے شاپھ شاپھ ا تنے شاپھ ہونے والے يکل يف دہ وافعہ نے اسے نڈر اور نے خوف ن یا‬
‫دنا پ ھا۔‬
‫اور اسی حيز سے اب رن يعہ ڈرتی پ ھیں۔‬
‫ي م‬
‫اننی علٹم کمل کرنے کے يعد اس نے الگ قل يٹ میں ر ہتے کو ٹرجيح دی پ ھی۔‬
‫اسے اننی زندگی کی قکر بہیں پ ھی مگر وہ اننی وجہ سے رن يعہ ۔ اچمد اور قاران کو کسی يفصان سے دوجار ہونا‬
‫بہیں دنکھ شکنی پ ھی۔ اسی لتے وہ ان کے شاپھ بہیں رہنی پ ھی۔‬
‫وک یل بن کر آۓ دن ملتے والی دھمک نوں نے اسے اور پ ھی نڈر ن یا دنا پ ھا۔ وہ صرف ا نتے شاپھ طلم کرنے‬
‫والوں کو ان کے ابخام نک بہيخانے کے لتے زندہ رہ یا جاہنی پ ھی۔‬

‫‪18‬‬
‫ہو‬

‫"ئم نے آج پ ھر ميری ماں کو رال دنا نا" رات میں اسے اشکے قل يٹ نک چ ھوڑنے کے لتے جانے ہوۓ‬
‫قاران توال۔‬
‫وہ آج ناقی دتوں کی تسيت زنادہ جاموش پ ھی۔‬
‫"وہ ميری پ ھی کجھ لگنی ہیں" قاران کی نات ٹر ناراصگی سے اشکی طرف دنک ھا۔ خو آنکھوں میں خفگی لتے‬
‫ڈران نو کرہا پ ھا۔‬
‫مج‬ ‫ش‬
‫"مگر اقسوس ئم اپ ھی نک ہمیں دل سے ان یا بہیں ھتیں" يماما اب اشکے دن ندن ٹڑ ھتے والے يفاصوں‬
‫سے ٹرتشان ہونے لگی پ ھی۔‬
‫"نليز قاران ۔۔۔میں جس نات کو اگ نور کررہی ہوں ۔۔ ميرے ج یال میں اب مج ھے اسے ڈشکس کرلي یا‬
‫جاہ تيتے" وہ سيحیدگی سے اب اس سے مخاطب پ ھی۔‬
‫اب اسے مخسوس ہونے لگا پ ھا کہ يہ نات اب اسے قان یلی قاران کے شاپھ کرلينی جا ہي تے۔ ناکہ اشکے دل‬
‫میں خو جذنات نل رہے ہیں ابہیں وہیں روک دنا جاۓ۔ اسے ان یا يہ دوست بہت ن یارا پ ھا اور وہ اننی وجہ‬
‫سے اسے دکھ بہیں د نیا جاہنی پ ھی۔‬
‫"دنکھو قاران ! ميرے ج یال میں يمہیں کوئ اچ ھی سی لڑکی دنکھ کر اب شادی کر لينی جا ہي تے" قاران خو‬
‫غور سے اشکی نات سن رہا پ ھا۔ اشکے مسورے ٹر چ ھیکے سے اشکی گاڑی رکی۔‬
‫نےيقین يظروں سے اسے دنک ھا۔‬
‫خو اشکے توں دنک ھتے ٹر رطربں چرا کر رہ گئ۔‬
‫"اچ ھا" اس نہزانتہ مشکراہٹ قاران کے ل نوں ٹر نک ھری۔‬
‫‪19‬‬
‫ہو‬

‫يمشکل اس ٹر سے يظربں ہ یا کر اس نے گاڑی س یارٹ کی۔‬


‫"میں يمہیں بہلے پ ھی ن یا جکی ہوں کہ شادی اب ميری ٹرجيخات میں کہیں پ ھی بہیں ہے۔ مج ھے اس‬
‫ر ستے کی يہ کوئ جاہ ہے۔ يہ ہی میں کٹھی شادی کروں گی۔ اور ک نوں بہیں کروں گی۔ يہ پ ھی ئم ا چھے‬
‫سے جا تنے ہو" اب کی نار اشکی جانب دنک ھتے اس نے بہت کجھ ناور کروانا۔‬
‫"زندگی انک سخص ٹر بہیں رکنی۔" قاران نے اسے شمج ھانا جاہا۔‬
‫"اور حب زندگی وہی انک سخص ہو تو؟" يماما کے سوال ٹر وہ ال خواب ہو گ یا۔‬
‫"قاران ميری زندگی میں اب کسی اور کی گيخاتش بہیں ہے۔۔ نليز ئم۔۔ ئم مج ھے بہت غزٹز ہو۔۔ میں ئم‬
‫سے نے جد ن یار کرتی ہوں۔‬

‫مگر يہ ن یار بہيربن دوست واال ہے۔" اشکی نات ٹر وہ يمشکل خود ٹر ضيط کرگ یا۔ ک یا کجھ بہیں تونا پ ھااندر‬
‫"نليز ميرے جذتوں کی توں نذل یل مت کرو"قاران نے ضيط کرنے ہوۓ اسے توکا۔‬
‫"میں اتشا سوچ پ ھی بہیں شکنی۔ میں۔۔ میں اس سب کی قدر کرتی ہوں مگر میں يمہارے سجے جذتوں‬
‫کے قانل بہیں ہوں" وہ نے تسی سے تولی۔‬
‫قاران ہونٹ پ ھييجے تس شا متے دنکھ کر ڈران نو کتے جارہا پ ھا۔‬
‫"کس قدر سخت دل ہو ئم" قاران نے اشکے قلتنس کی نلڈنگ کے شا متے گاڑی رو کتے ہوۓ ناشف سے‬
‫اسے دنک ھا۔‬

‫‪20‬‬
‫ہو‬

‫"اسی لتے کہہ رہی ہوں۔ میں يمہارے ا تنے ايمول جذتوں کے قانل بہیں۔ہمنسہ ئم نے مج ھے مشکلوں‬
‫سے بيرد آزما ہونے کے لتے شمج ھانا ہے۔ ام ید کرتی ہوں اب ئم خود کو پ ھی اس سے يکلتے ٹر شمج ھاؤ گے"‬
‫بہت مشکل سے اس نے قاران کی جانب دنک ھا۔‬
‫وہ ان یا بہيربن دوست کسی صورت ک ھونا بہیں جاہنی پ ھی۔‬
‫پ‬
‫وہ نے تسی سے مشکرانا۔ہونٹ ھييچ کر ہولے ہولے ہاپھ اسييرنگ ٹر مارنے لگا۔ اندر کا اصظراب ٹڑھ یا‬
‫جارہا پ ھا۔‬
‫وہ بہیں جاننی پ ھی کہ کب اشکی دوسنی مح يت میں ندلی۔‬
‫وہ اب ان جذتوں کو مخسوس ہی بہیں کرتی پ ھی۔ تو اسے نتہ کنسے جل یا۔‬
‫"نليز قاران۔۔ میں ام ید کرتی ہوں آبي یدہ ہم میں اس نانک سے م يعلق کوئ نات بہیں ہوگی۔ اور ئم مجھ‬
‫سے ميرا دوست بہیں چ ھي نوگے۔ ميرے ناس اب اور يمہارے اور اماں اور نانا کے غالوہ ہے ہی کون۔يہ‬
‫پ ھی يہ رہے تو میں تو و تسے ہی مر جاؤں گی" وہ نے تسی کی ان نہا ٹر پ ھی کسی پ ھی طرح قاران کو اس‬
‫سب سے روک یا جاہنی پ ھی۔‬
‫"میں يہ دوتوں کام کرلوں گا۔ مگر اس مح يت کو جٹم بہیں کرشک یا" سر اپ ھا کر شا متے دنک ھتے وہ ٹڑے‬
‫ضيط سے گونا ہوا۔‬
‫"میں دغا کرتی ہوں۔ يمہیں کوئ اننی بہيربن ملے کہ يہ سب يمہیں کجھ شالوں يعد انک چمافت کے سوا‬
‫کجھ يہ لگے" اشکے چہرے ٹر اب نٹ ھر نلے ناٹرات آ جکے پھے۔‬
‫"اوبہہ۔ نددغا دے رہی ہو" يظربں اشکے چہرے کی جانب موڑبں۔‬
‫‪21‬‬
‫ہو‬

‫"مر کر پ ھی يمہیں نددغا بہیں دے شکنی۔ ئم بہت بہت جاص ہو" اس وفت وہ ضيط کی ان نہاؤں ٹر‬
‫پ ھی۔‬
‫"خود کو توں صا يع مت کرو۔۔ میں تس يہ شاتسیں گزار رہی ہوں خو ہللا نے ميرے لتے مح يص کررک ھی‬
‫ہیں۔ وريہ مجھ میں جيتے کی کوئ خواہش بہیں۔ ئم يہ ا چھے سے جا تنے ہو۔ اور ک نوں بہیں ہے يہ پ ھی‬
‫جا تنے ہو۔ تس جينی زندگی ہے" وہ پ ھی جاموسی سے شا متے دنک ھتے ہوۓ تولی۔‬
‫"نليز قاران میں يمہیں اننی وجہ سے يہ تو کسی يکل يف میں دنکھ شکنی ہوں يہ يکل يف د تنے کا سوچ شکنی‬
‫ہوں۔ آئم سوری نليز" وہ نے تسی سے اشکی جانب دنکھ کر تولی۔ خو اسے دنک ھتے سے احيراز ٹرت رہا پ ھا۔‬
‫"کہہ خکا ہوں نا اب دونارہ اس نارے میں نات بہیں کروں گا" اسے يقین دہاتی کروائ۔‬
‫"ان یا ج یال رک ھیا۔ جدا جافظ" يماما نے پ ھی مزند نات کرنا م یاسب بہیں شمج ھا۔‬
‫گاڑی سے اٹر کر نلڈنگ کی جانب ٹڑھی۔‬

‫قاران نے اس کٹھور کو دور جانے ہوۓ دنک ھا۔‬


‫"اگر يہ کنس جٹم ہوا نا ئم نے بنسے ک ھاۓ تو ناد رک ھیا يہ صرف يمہارے جلق سے وہ بنسے يکلواؤں گا نلکہ‬
‫يمہارے جاندان کو پ ھی زندہ بہیں چ ھوڑوں گا"بخانے رات کے اس بہر يہ کون فون ٹر نکواس کررہا پ ھا۔‬
‫"انے کون ہے۔۔ زندگی غذاب کی ہوئ ہے ئم جنسے لوگوں نے" غفار نے شان یڈ بي یل سے نائم بنس‬
‫اپ ھا کر دنک ھا رات کے دو بج رہے پھے۔‬

‫‪22‬‬
‫ن‬
‫ہو‬

‫"شہنشاہ سے تو وافف ہوگے ہی" دوسری جانب سے لتے جانے والے نام ٹر غفار کی آ ک ھیں پ ھک سے‬
‫کھلیں۔‬
‫گھ‬
‫"نت۔۔ نت ۔۔۔ئم" اشکی گھی ن یدھ گئ‬
‫"ہاں میں۔۔۔۔شہنشاہ۔۔۔کان ک ھول کر ميری نات سنو" اب کی نار وہ پ ھوک يگلیا اپھ بيٹ ھا۔ وہ پھی‬
‫ا تسے مودب کہ جنسے شہنشاہ شا متے ہی بيٹ ھا ہو۔‬
‫شہنشاہ کے نام سے وک یل ۔۔جج اور تولنس والے پ ھر پ ھر کا بيتے پھے۔ وہ ا تنے مخالف جانے والے کو‬
‫ا تسے غانب کرنا پ ھا کہ اس کا نام و تشان پ ھر کٹھی کسی کو بہیں ملیا پ ھا۔‬
‫"مج ھے معلوم ہوا ہے کہ ئم سرناج کے شاپھ اشکے کنس کے شلشلے میں گٹھ خوڑ کر رہے ہو۔۔ ناد‬
‫رک ھیا۔۔ اگر يہ کنس جٹم ہوا نا بي یڈنگ میں گ یا۔۔ تو يمہاری الش پ ھی يمہارے گ ھر والوں کو بہیں ملے گی"‬
‫شہنشاہ کی نات ٹر وہ جي یا پ ھی خونک یا کم پ ھا۔‬
‫ک نونکہ کل ہی اسے سرناج نے نالنا پ ھا۔ اور اس کے جاص اڈے ٹر شاؤنڈ ٹروف کمرے میں سرناج‪ ،‬غفار‬
‫اور وقار کے غالوہ اور کوئ بہیں پ ھا۔ سرناج نے اسے متہ مانگی رقم آفر کی پ ھی۔ اس کنس کو بي یڈنگ‬
‫میں ڈا لتے کی۔ اور غفار نے اس سے سو جتے کا وفت مايگا پ ھا۔‬
‫ش‬
‫يہ کنس وہ اننی آشاتی سے اسی لتے اب جٹم بہیں کرشک یا پ ھا کہ سرناج کا نام اب ملکی طح ٹر موخود‬
‫کالے دھ یدوں والوں کی لسٹ میں شامل ہوخکا پ ھا۔‬
‫اور جکومنی بي یادوں ٹر خو انک س یل ا تسے لوگوں کے لتے تشک یل دنا گ یا پ ھا اس کا جارج انک فوجی کے‬
‫ناس پ ھا۔‬
‫‪23‬‬
‫ہو‬

‫اور فوج غداروں کو کسی صورت بہیں چ ھوڑتی يہ سب جا تنے پھے۔ اسی لتے غفار کسمکش میں پ ھا کہ‬
‫سرناج کے کنس کو کس طرح وہاں سے ہ یانا جاۓ اور اسی شلشلے میں اس نے وفت مايگا پ ھا۔‬
‫مگر وہ حيران پ ھا کہ انکی مالقات کا شہنشاہ کو کنسے معلوم ہوا۔‬
‫"زندہ ہو نا اپ ھی سے کوچ کر گتے۔" اشکی طيز پ ھری آواز فون سے اپ ھری۔‬
‫"مم۔۔ میں يمہیں سوچ کر۔۔۔"‬
‫"شہنشاہ سو جتے کی مہلت بہیں د نیا۔۔ ہاں نا نا۔۔ بنسرا کوئ راستہ میں نے کٹھی کسی کو بہیں دنا۔۔‬
‫مج ھے۔۔۔۔ ئم مج ھے نال رہے ہو" غفار کی نات کاٹ کر وہ غرانا۔‬
‫"اگر میں نے اشکی نات بہیں ماتی تو اس نے مج ھے دھمکی دی ہے کہ وہ ميرے جاندان کو يفصان‬
‫بہيخاۓ گا"‬
‫"اور میں تو جنسے يمہارے جاندان کو ہيروں کے ہار بہ یاؤں گا۔۔ يہ گارننی د نیا ہوں۔ اگر يہ کنس ٹروس یڈ‬
‫کرنے رہے تو ئم اور يمہارے جاندان کی خفاطت کا ذمہ میں لي یا ہوں۔ مگر کام کرنے کی صورت میں۔۔‬
‫اننی سی پ ھی ہيرا پ ھيری کی يہ تو شہنشاہ يمہیں يمہاری سوچ سے پ ھی بہلے نالے گا اور ابخام میں يمہیں ن یا‬
‫خکا ہوں" شہنشاہ کا غرا نا لہجہ اسے تسيتے سے سراتور کرگ یا۔‬
‫"تسيتہ صاف کرو ان یا۔۔۔ اپ ھو اور ناتی واتی ن نو۔۔۔جگ تو جالی ٹڑا ہے يمہارا" اشکی نات ٹر غفار کا پ ھر پ ھر‬
‫کابي یا بي یا پ ھا۔ يعنی وہ اسے دنکھ رہا پ ھا۔‬
‫"اور ہاں يہ کال ٹرتس کروانے کی غلطی مت کرنا۔۔۔۔کوسش کروگے پ ھی تو متہ کی ک ھاؤ گے" کہتے‬
‫شاپھ ہی شہنشاہ نے فون ن ید کردنا۔‬
‫‪24‬‬
‫ہو‬

‫اس نے پ ھی کال ان یڈ کرکے جنسے ہی شان یڈ ٹر مونانل رک ھا مونانل سے انک ج يگاری يمودار ہوئ اور وہ‬
‫وہیں ٹر جل گ یا۔‬
‫غفار دل ٹر ہاپھ ر کھے يہ خوف یاک م يظر دنکھ رہا پ ھا۔‬
‫اس کا مونانل اشکی يظروں کے شا متے جل گ یا پ ھا۔ اب وہاں سے دھواں اپھ رہا پ ھا۔‬
‫وہ خف يفت میں شدند خوفزدہ ہوخکا پ ھا۔‬
‫شہنشاہ کی نات ما تنے کے غالوہ اشکے ناس دوسرا راستہ صرف موت اور يقي یا يکل يف دہ موت کا پ ھا۔‬
‫ب‬
‫آج جنسے ہی وہ گاڑی میں يٹھی وہاں بہلے سے ہی شف ید ن یلوپ کا نکے ٹڑا ہوا پ ھا۔‬
‫وہ يہ تو خوفزدہ پ ھی يہ ٹرتشان ہاں مگر حيران صرور ہوتی پ ھی۔ بج ھلے انک ہفتے سے بہی ہورہا پ ھا۔‬
‫بہ‬
‫کٹھی قل يٹ کی نالکوتی تو اتشا ہی نکے مل یا۔۔کٹھی کچن کے آگے ننی ک ھڑکی میں۔۔ کٹھی آقس نی تو ا کی‬
‫ش‬ ‫ح‬‫ي‬

‫بي یل ٹر بہلے سے ٹڑا ہونا۔‬


‫اور آج تو گاڑی کے اندر۔۔۔‬
‫رات میں اسے اچ ھی طرح ناد پ ھا کہ جس وفت وہ انک سٹمي یار ابي یڈ کرکے واتس آئ پ ھی نب اچ ھی طرح‬
‫گاڑی کو الک ک یا پ ھا سنسے پ ھی ن ید کتے پھے۔‬
‫"آچر کون ہوشک یا ہے۔۔ ک یا سرناج نا وقار؟" اس کا دماغ ابہی دوتوں کی جانب گ یا۔‬
‫" دشمن گول یاں تو بخفے میں مار شکتے ہیں مگر پ ھول بہیں دے شکتے۔" اننی سوچ کی يفی کرنے اس کا‬
‫دھ یان نکدم قاران کی جانب گ یا۔‬

‫‪25‬‬
‫ہو‬

‫"اف يہ ن یدہ" اسے شدند غصہ آنا۔۔ وہی ہوشک یا پ ھا۔ جاالنکہ اس دن کے يعد سے اس نے دونارہ اس‬
‫خوالے سے يماما سے نات بہیں کی پ ھی۔‬
‫"جاموسی سے ک نوبنس کرنا جاہ یا ہے" يماما اسييرن یگ ٹر ہاپھ ر کھے کجھ دٹر سوجنی رہی۔‬
‫پ ھر انک گہری شاتس پ ھر کر گاڑی س یارٹ کی۔‬
‫وہ دونارہ قاران سے اس نارے میں نات بہیں کرنا جاہنی پ ھی۔ مگر يہ چرک تیں اسے پ ھر سے اس سے نات‬
‫کرنے ٹر اکشا رہی پ ھیں۔‬
‫اپ ھی وہ آقس آکر اسی سوچ میں غرق پ ھی کہ قاران کو فون کرے نا اشکے آقس جا کر اس سے اس‬
‫چرکت کی نانت درنافت کرے کہ اس کا مونانل بج اپ ھا۔‬
‫نے توج نہی سے اس نے يمير ٹر غور کتے ن یا مونانل اپ ھانا۔‬
‫"ہ یلو"اشکی ہ یلو کے خواب میں ج ید لمے دوسری جانب جاموسی ہی قائم رہی۔‬
‫"سرناج اور اشکے بي تے کا آن یدہ ئم نے فون ابي یڈ بہیں کرنا" دوسری جانب سے انک گ ھميير آواز نے اسے‬
‫خو وارن یگ دی وہ سن کر يماما جي یا حيرت سے دوجار ہوتی کم پ ھا۔‬
‫"يہ دن یا میں کون ن یدا ہوگ یا مج ھے جکم د تنے واال" انک اٹرو اخکا کر اس نے سوجا۔‬
‫"ک نوں۔۔ يمہارے پ ھوپ ھا لگتے ہیں وہ خو درد اپھ رہا ہے" طنش میں وہ اسی ٹر چڑھ دوڑی۔‬
‫ب‬
‫"انک دفع کی نات پ ھيجے میں بہیں يٹ ھنی يمہارے۔ حب کہا ہے کہ ان کمي نوں کا فون بہیں اپ ھانا تو‬
‫بہیں اپ ھانا" اشکے انداز ٹر اس نے فون کان سے ہ یا کر اب کی نار يمير دنک ھا۔ جار ہ یدسوں واال عح يب شا‬
‫يمير پ ھا۔‬
‫‪26‬‬
‫ہو‬

‫"اور آپ يہ ن یانا تش ید کربں گے کے آپ کون ہیں؟میں آنکی نات کس خوسی میں ماتوں" وہ دانت کخکخا‬
‫کر تولی۔ کسی کا اتشا جاکمايہ لہجہ اس نے کٹھی ٹرداست بہیں پ ھا ک یا۔‬
‫"يمہارا جا ہتے واال" اشکی نات ٹر دوسری جانب سے بہلے تو قہقہہ گوبخا اور اشکے يعد خو الفاظ اس سخص نے‬
‫تولے يماما کو جار سو جالنس والٹ کا کرنٹ لگا گتے۔‬
‫"قاران اگر يہ سب نکواس يمہاری ہے تو يقین کرو۔۔ يمہارا دماغ س یدھا کردوں گی" وہ اب کی نار کجھ‬
‫مج‬ ‫ش‬
‫پ‬
‫ھتے ہوۓ ھیا کر تولی۔‬
‫"يمہارے اس غاسق کو يمہاری انک نار کی ڈوز ہی کاقی پ ھی۔۔ميری جان" اس طرز بخاطب ٹر يماما کا دل‬
‫ک یا يہ خو پ ھی گ ھي یا اتشان ہے اس کا متہ توڑ کر رکھ دے۔ اور يہ انک نار کی ڈوز۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫"ان یا نٹ ھا شا دماغ زنادہ چرچ مت کرو۔۔ سو جتے ہوۓ اور پ ھی جسین لگنی ہو۔۔" يماما کی رٹڑھ کی ہڈی‬
‫ج یدلمحوں کے لتے سنش یائ۔‬
‫"متہ توڑ دوں گی ئم جنسوں کا۔۔۔۔ گ ھي یا اتشان" يماما نے آچرکار اننی حيرت کو تس تست ڈا لتے ہوۓ‬
‫ا تنے ازلی انداز میں اسے ل یاڑا۔‬
‫"سو نار ميری راتی۔۔۔۔سو نار" دوسری جانب جنسے کوئ فرق ہی بہیں ٹڑا پ ھا۔ سرٹر مشکرا نا لہجہ يماما کو‬
‫آگ نگوال کر گ یا۔‬
‫غصے میں فون ن ید ک یا۔‬
‫شا متے بي یل ٹر ٹڑے ن نولپ کو انک يظر دنکھ کر ہاپھ میں اپ ھانا اور زور سے شا متے دتوار ٹر مارا۔‬
‫"سرناج اگر يہ يمہارا ن یدہ ہے نا تو چ ھوڑوں گی بہیں۔‬
‫‪27‬‬
‫ہو‬

‫مونانل پ ھر سے اپ ھا کر فورا سے کاشف کا يمير مالنا۔‬


‫"ہ یلو کاشف ميرے مونانل ٹر اپ ھی خو کال آئ پ ھی اس کا ريکارڈ جا ہيتے مج ھے کون یک" يہ وہی سخص پ ھا‬
‫جس سے وہ ا تنے فوٹز کا ريکارڈ ہمنسہ يکلوا کر ا تنے دشم نوں کے متہ ٹر ابہی کی نابیں مارتی پ ھی۔‬
‫"اپ ھی تو کوئ کال بہیں آئ يمہارے مونانل ٹر" اس نے شا متے ريکارڈ ج یک کرنے ہوۓ کہا۔‬
‫"ک یا نکواس کررہے ہو۔۔ پ ھوڑی دٹر بہلے ہی انک جار ہ یدسوں کے يمير سے مج ھے کال آئ ہے" اس نے‬
‫ھ‬ ‫چ‬
‫ال کر کہا۔‬‫ھ‬ ‫ج‬‫ي‬

‫"بہیں يماما يمہارے مونانل ٹر خو السٹ کال آئ پ ھی وہ کل رات کی ہے اور يقي یا قاران کی ہے" اشکی‬
‫نات ٹر وہ مزند حيران ہوئ۔‬
‫"اچ ھا میں فون ن ید کرتی ہوں" کہتے شاپھ ہی اس نے جنسے ہی ا تنے مونانل کا کال الگ ج یک ک یا ناکہ‬
‫اپ ھی آنے والی کال کو دنکھ شکے ۔۔ مگر وہ يہ دنکھ کر حيران رہ گئ کہ اشکے مونانل میں آچری کال کل‬
‫رات کی ہی پ ھی۔‬
‫جس يمير سے اپ ھی اسے کال آئ پ ھی اس يمير کا نام و تشان پ ھی اشکے مونانل میں کہیں بہیں پ ھا۔‬
‫"يہ ک یا مذاق ہے" اب کی نار وہ اور پ ھی الجھی۔‬
‫سر نکڑ کر بيٹھ گئ۔‬
‫ب‬
‫کجھ دٹر وہ سر نکڑ کر يٹھی رہی۔‬
‫اسے کوئ خوف بہیں پ ھا۔ وہ مرنے سے ڈرتی پ ھی بہیں پ ھی۔‬

‫‪28‬‬
‫ہو‬

‫"تس ہللا جی اس کنس کا ف يصلہ ہونے نک زندگی دے دبں" وہ سرناج اور اشکے جاندان کو کڑی سزا‬
‫دلوانے نک زندہ رہ یا جاہنی پ ھی۔‬
‫بہت جشاب خکانا پ ھا اشکے جاندان کو۔۔۔ يہ صرف يماما کا نلکہ ان سب غرنب اور نادار لوگوں کا خو وف یا‬
‫فوف یا اشکی درندگی کی پ ھي يٹ چڑ ھتے رہے پھے۔‬
‫آج سرناج کے پ ھائ کے جالف ن نوت اکٹ ھے کرجکی پ ھی۔ کل ہی کسی گم یام يمير سے اسے کجھ ن نوت‬
‫فراہم کرنے کا کہا گ یا پ ھا۔‬
‫وہ بہیں جاننی پ ھی کہ اس فون کے نيج ھے کون پ ھا۔ اسے صرف ن نوت سے مطلب پ ھا۔‬
‫اشکے آقس کے گارڈن میں انک گملے میں انک سی ڈی کی تشاندہی کی گئ پ ھی۔‬
‫جنسے ہی اسے فون ٹر اطالع ملی وہ بہانت ٹرشکون انداز میں اس گملے سے وہ سی ڈی نکڑ الئ۔‬
‫گ ھر جاکر حب اس نے اس سی ڈی کو نليير میں آن ک یا۔وہ يہ دنکھ کر دنگ رہ گئ کہ بہت سے مشکل‬
‫دشمن غ یاصر کے شاپھ مل کر سرناج کے پ ھائ وہاج نے يہ صرف تولنس کے ج ید ايماندار آفنسرز کو‬
‫غانب کروانا پ ھا نلکہ ج ید انک مفامات ٹر ئم نالسٹ کرنے کا نلین پ ھی مرنب ک یا گ یا پ ھا۔‬
‫"يعنی يہ لوگ اننی جان یدادبں ن یانے کی جاطر ملک کو ک ھوکھال کرنے میں پ ھی ملوث ہیں" اس نے دکھ سے‬
‫سوجا۔‬
‫اب اسے جلد ازجلد يہ سب اہم ن نوت کورٹ میں بنش کرکے اشکے پ ھائ کو پ ھی اندر کروانا پ ھا۔‬
‫"اس ملک کی تشلوں کو ٹرناد کرنے جلے ہو۔۔ میں يمہاری تشلوں کو ٹرناد کردوں گی" وہ غزم لتے آج يہ‬
‫سب ن نوت د نیا جاہنی پ ھی۔ مگر اس فون کال نے اسے ٹرتشان کردنا پ ھا۔‬
‫‪29‬‬
‫ہو‬

‫اپ ھی پ ھی وہ نيج ھے ہيتے والوں میں سے بہیں پ ھی۔‬


‫وہ کاقی دتوں يعد وقار سے مال پ ھا۔‬
‫"بہت دتوں يعد جکر لگانا" وقار نے مصافجہ کرنے ہی خفگی سے توچ ھا۔ بج ھلے دو شال سے شم يع سے اشکی‬
‫کاقی دوسنی ہوگئ پ ھی۔‬
‫شم يع سے اشکی مالقات ک تي یڈا میں انک سٹمي یار کے دوران ہوئ پ ھی۔‬
‫بہلے بہل اچ ھی شالم دغا ہوئ اور پ ھر يہ شالم دغا گہری دوسنی میں ندل گئ۔‬
‫شم يع ا تنے والدبن کا اکلونا بي یا پ ھا۔ گارم تنس کا ٹزتس پ ھا۔ اور اس سے زنادہ وقار اشکے نارے میں بہیں‬
‫جان یا پ ھا۔‬
‫مگر وہ وقار سے اننی دوسنی توری طرح نٹ ھا رہا پ ھا۔‬
‫وقار اس تنے مش یلے کے نارے میں پ ھی اس سے ہر طرح کا مسورہ لے رہا پ ھا۔‬
‫"ئم اس دن پ ھی بہت ٹرتشان پھے۔ ل یکن مج ھے کہیں جلدی جانا پ ھا تو ئم نے توری نات بہیں ن یائ‬
‫پ ھی۔ اب ن یاؤ ہوا ک یا پ ھا" وہ دوتوں اس وفت وقار کے چم میں موخود پھے۔ دوتوں انک بي یل اور اس کے‬
‫شاپھ رک ھی کرسنوں ٹر سے دو ٹر آ متے شا متے بيٹ ھے پھے۔‬
‫يہ چم اوٹر سے تو ورزسی چم معلوم ہونا پ ھا۔ مگر اشکی بنسمي يٹ میں سراب اور خوۓ کا اڈا پ ھا۔‬
‫وقار نے اسے يماما کے م يعلق سب نات ن یائ۔‬
‫"يہ لڑکی جد سے ٹڑھنی جارہی ہے۔ بہلے سوجا پ ھا اسے اپ ھوا کر اشکے کہے لفظوں کی اتسی سزا دوں گا کہ‬
‫شاری زندگی موت پ ھی ما نگے گی تو وہ پ ھی اشکے فرنب بہیں آنے گی۔ اسے سشکا سشکا کر ماروں‬
‫‪30‬‬
‫ہو‬

‫گا۔۔اننی آگ پ ھی پ ھخاؤں گا۔ اور خو خو اس گ يگا میں ہاپھ دھونا جاہے گا اسے اجازت دوں گا" وقار کے‬
‫چہرے ٹر اس ملجے ج یاتوں کی سی سحنی کے شاپھ شاپھ سيطان يت ن یک رہی پ ھی۔‬
‫"مگر اب وہ اس کی مہلت بہیں آنے دے رہی۔ اگر اب ہم نے اسے اغوا کروانا تو معاملہ بہت چراب‬
‫ہوجاۓ گا۔ سب الزام ہم ٹر آنے گا۔ اور ہم مزند اس کنس میں پ ھنس جابیں گے" شم يع جاموسی سے‬
‫اشکی سب نابیں سن رہا پ ھا۔‬
‫"تو پ ھر اب ک یا سوجا ئم نے؟" کجھ دٹر کی جاموسی کے يعد شم يع کی آواز آئ۔‬
‫"اب سوجا ہے اس کا فصہ ہی ج ٹم کردنا جاۓ۔ روڈ انکش یڈنٹ میں اشکی موت" اشکی آنکھوں سے ا تسے‬
‫ج يگارناں يکل رہی پ ھیں جنسے يماما اس ملجے اشکے شا متے ہو۔‬
‫"ل یکن اگر يہ پ ھی يمہارے خق میں بہیں گ یا تو" اس کی نات ٹر انک غرور سے پ ھری مشکراہٹ اشکے‬
‫چہرے ٹر نک ھری۔‬
‫"اسی لتے تو ئم سے يہ سب نات کی ہے۔ میں جان یا ہوں ئم پ ھی کم سيطاتی سوچ کے مالک بہیں ہو"‬
‫اشکی نات ٹر وہ مخظوظ کن مشکراہٹ ہون نوں میں دنا گ یا۔‬
‫"يعنی۔ جال نک تو ئم نے سوچ ل یا۔ اب يہ جال بج ھانا کنسے ہے وہ میں نے سوج یا ہے" شم يع نابیں آنکھ‬
‫دنا کر مشکرانے ہوۓ توال۔‬
‫وقار اشکی سرارت ٹر قہقہہ لگاۓ ن یا يہ رہ شکا۔‬
‫"ا تسے ہی تو دو شالوں سے ئم سے دوسنی بہیں ر کھے ہوا" دوتوں سيطان ذہي يت کے جامل اتشان ملے‬
‫ہوۓ پھے۔‬
‫‪31‬‬
‫ہو‬

‫"تو تس پ ھر۔۔ کل ئم بہلی فرصت میں اشکے آقس جاؤ۔ ک نونکہ اپ ھی اگلی بنسی میں جار دن ہیں۔ نب‬
‫نک شاند يہ رام ہوجاۓ اور اگر يہ ہوشکی تو تس پ ھر اگال قدم اشکی موت کی صورت ہوگا" اشکے لہجے میں‬
‫شفاکی پ ھی۔‬
‫"پ ھیک ہے۔ میں نے اسی لتے ئم سے مسورہ لي یا م یاسب شمج ھا پ ھا" وقار نے نان ید میں سر ہالنے‬
‫ہوۓ کہا۔‬
‫رات میں جس وفت وہ گ ھر آنا شمس جاگ ہی رہے پھے۔‬
‫"آپ سونے بہیں اپ ھی" وہ الؤبج میں داجل ہوا تو شا متے ہی صوفے ٹر بيٹ ھے وہ يقي یا کاقی تی رہے‬
‫پھے۔‬
‫"ئم حب نک ناہر رہو مج ھے بي ید بہیں آتی" ان کی مح يت ٹر سرشار ہونا وہ آگے ٹڑھ کر ا نکے ما پھے ٹر ن یار‬
‫کرنا ا نکے شاپھ ہی صوفے ٹر بيٹھ گ یا۔‬
‫"کٹھی کٹھی ئم ن یار بج ھاور کرنے میں اننی ماں سے پ ھی نازی لے جانے ہو" ان کے مشکرانے لہجے میں‬
‫کہے گے الفاظ اسے قہقہہ لگانے ٹر مح نور کر گتے۔‬
‫"يقي یا يمہاری ن نوی کٹھی اس نات کی شکانت بہیں کرے گی کہ ئم ن یار کا اظہار کرنے میں کيحوس‬
‫ہو۔۔ خو ناپ کے شاپھ اننی مح نونايہ چرک تیں کرے۔۔ وہ ن نوی کے شاپھ۔۔۔" ان کی ادھوری نات ٹر وہ‬
‫پ ھر سےقہقہہ لگاۓ يغير رہ بہیں شکا۔‬
‫"ڈنڈی نليز" اب وہ نلش کررہا پ ھا۔ اور وہ مح يت سے بيتے کا روپ دنکھ رہے پھے۔‬

‫‪32‬‬
‫ہو‬

‫"جدا جلد ہی مج ھے يہ وفت دک ھاۓ حب ميری بہو يمہاری ہی طرح يمہاری چرک نوں ٹر نلش کرے" ان کی‬
‫نات ٹر اب کی نار اس نے مشکرانے چہرے ل یکن خفگی پ ھری يظروں سے ابہیں دنک ھا۔‬
‫"آپ ک یا اس وفت ميرے مسيف یل ٹر روسنی ڈا لتے کے لتے ہی جاگ رہے پھے" اب کی نار قہقہہ لگانے‬
‫کی نارے شمس کی پ ھی۔‬
‫"بہیں ميری جان يمہارے منسج نے مج ھے ٹرتشان کردنا پ ھا۔ جلد ہی اس کا کوئ ن یدوتست کرنا ٹڑے گا"‬
‫اب کی نار ا نکے چہرے ٹر ٹرتشاتی کے آ نار يظر آۓ۔‬
‫نانل نے انک سيحیدہ يظر ان ٹر ڈالی۔‬
‫"جی ڈنڈی۔۔۔ميرا وآتس منسج پ ھی سن ل یا ہوگا آپ نے۔"‬
‫"ہاں۔۔ ئم نے اچ ھا ک یا اسے وہاں پ ھيج کر۔۔ يہ نے جد صروری پ ھا وريہ ہمارے ہاپھ ن نوت يہ آ نا۔ کہ وہ‬
‫ک یا سوچے بيٹ ھے ہیں" ابہوں نے کاقی کا آچری گ ھونٹ پ ھرنے کپ بي یل ٹر رک ھتے ہوۓ کہا۔‬
‫"ئم کاقی لوگے؟" ا نکے سوال ٹر وہ نکدم خويکا۔‬
‫"بہیں ۔۔اپ ھی تی کر ہی آنا ہوں" اشکے خواب ٹر وہ مخض سر ہال کر رہ گتے۔‬
‫"میں نے ہفتے والے دن کا نلین ک یا ہے۔ اب آپ نے اسے وہاں سے يکلوانے کے سب ان يطامات‬
‫کروانے ہیں"‬
‫"ئم ہٹ ھیلی ٹر سرسوں تو بہیں چما رہے؟"‬
‫"ميرا ج یال ہے بہلے ہی بہت دٹر ہوجکی ہے۔ اور و تسے ہی چمعہ کو جنسے ہی اس نار کا ف يصلہ نتہ جلے‬
‫گا۔ وہ صرور ہاپھ ناؤں مارے گا۔ اور اس سے بہلے کہ وہ اسيعال میں کجھ کرے میں اسے ہوا دے کر‬
‫‪33‬‬
‫ہو‬

‫ان یا کام يکلوا لوں" اس کی نات ٹر وہ مزند کوئ سوال اپ ھا ہی بہیں شکتے پھے۔ وہ جا تنے پھے کہ نانل‬
‫بہلے ہی اشکے لتے کي یا ٹڑنا ہے۔ وہ اور مہک اشکی انک انک يکل يف سے آ گاہ پھے۔ وہ مزند اسے کنسے‬
‫يکل يف میں دنکھ شکتے پھے۔‬
‫"پ ھیک ہے میں سب کو ٹريف یگ دے دوں گا۔ ان سے کورڈبي يٹ پ ھر ئم کرلي یا" انکی نات ٹر وہ قدرت‬
‫ي‬ ‫م‬‫ط‬ ‫م‬
‫ین ظر آنا۔‬
‫"جلو اب جاکر سوؤ" صوفے سے اپ ھتے وہ اس کا ک یدھا پ ھيٹ ھا کر تولے۔‬
‫"میں پ ھوڑی دٹر کے لتے غانب ہوشک یا ہوں" اشکے سرارتی انداز میں کتے گتے سوال ٹر وہ جانے جانے‬
‫نلتے۔‬
‫"ئم زنادہ سوچے ہونے جارہے ہو۔۔" ا نکے لہجے میں چ ھتے افرار اور خفگی کے ملے جلے ناٹرات نے اسے‬
‫مزہ دنا۔‬
‫"مہک بہخد کے لتے اپ ھنی ہے۔ اب سوچ لو صرف ڈٹڑھ گ ھي یا ہے يمہارے ناس" وہ جان یا پ ھا وہ کٹھی‬
‫م يع بہیں کربں گے۔ مگر وہ انکی اجازت کے يغير اور ابہیں ن یاۓ يغير اس کے ناس جا نا پ ھی بہیں‬
‫پ ھا۔‬
‫"اب زنادہ دانت مت يکالو۔۔ جلدی جاؤ اور جلدی آؤ" انکی نات ٹر وہ مشکرانے ہوۓ سر يفی میں ہال نا‬
‫بيزی سے اپ ھا۔‬
‫آج رات اس کا سونے کا کوئ ارادہ بہیں پ ھا۔‬

‫‪34‬‬
‫ہو‬

‫وہ جاہنی پ ھی کہ وہاج کا کنس پ ھی وہ شاپھ ہی سروع کردے ناکہ دوتوں پ ھان نوں کو ن یک وفت قاتون‬
‫آڑے ہاپ ھوں لے۔ الؤبج میں موخود صوفے کے فرنب ينجے گدا بج ھاۓ وہ آرام دہ انداز میں نکتہ دتوار سے‬
‫ب‬
‫لگاۓ۔ بج ھلے جار گ ھي نوں سے ل يپ ناپ نانگوں ٹر دھرے انک ہی توزتشن میں يٹھی۔ وہاج کا تورا کنس‬
‫ن یار کررہی پ ھی۔‬
‫اسے کل ہی يہ کنس قانل کرنا پ ھا۔اسی لتے رات کو سونے کی بخاۓ وہ کام میں مصروف پ ھی۔‬
‫جار گ ھي نوں يعد حب کاقی جد نک کنس بن خکا نب اس نے ل يپ ناپ سے يظربں ہ یابیں۔ شا متے لگی‬
‫گ ھڑی میں وفت دنک ھا تو رات کے ڈھائ بج جکے پھے۔‬
‫ل يپ ناپ شان یڈ ٹر رک ھنی وہ اننی جگہ سے اپھ کر اوبن کچن کی جانب گئ۔‬
‫کاقی کپ میں ڈال کر وہ پ ھي تيتے لگی۔‬
‫شاپھ شاپھ ک تيتنس میں چ ھا نکتے لگی کہ کجھ ک ھانے کو پ ھی ملے جاۓ۔‬
‫اسی دوران النٹ جلی گئ۔‬
‫کجھ دتوں سے تو تی اتس کی بييری پ ھی چراب ہوجکی پ ھی۔‬
‫اب نکدم النٹ جانے ٹر اسے ناد آنا کہ وہ روز آج لوں گی ۔۔آج لوں گی ۔۔کے جکر میں پ ھول جاتی‬
‫پ ھی۔‬
‫"اس ملک میں تو بخلی کا بجران جٹم بہیں ہونا۔ ہمیں ان یا ن یدوتست خود ہی کرنا ٹڑے گا" اقسوس سے‬
‫سو جتے وہ مڑی ناکہ چہاں وہ کام کررہی پ ھی وہاں ٹڑے مونانل کی نارچ آن کرشکے۔‬
‫يہ پ ھی شکر پ ھا کہ جاند کی روسنی توری آب و ناب سے نالکوتی سے ہوتی اشکے الؤبج میں آرہی پ ھی۔‬
‫‪35‬‬
‫ہو‬

‫ہر حيز کا ہ نوال شا يظر آرہا پ ھا اشکے لتے ان یا ہی بہت پ ھا۔‬


‫اندازے سے ينجے فرش ٹر بج ھاۓ مييرس کے فرنب گئ تو کسی کی موخودگی کا شدت سے اجشاس ہوا۔‬
‫مييرس کے شاپھ ٹڑے صوفے ٹر سرسراہٹ اس نے صاف مخسوس کی۔‬
‫ب‬
‫اپ ھی وہ يٹھی ان یا مونانل اپ ھا کر صوفے کو غور سے دنکھ ہی رہی پ ھی کہ کوئ اشکے کان کے فرنب آنا۔‬
‫"کنسی ہے ميری راتی" گمٹ ھير لہجے نے لمجہ پ ھر کو اسے دہست زدہ ک یا۔‬
‫وہ پ ھنی پ ھنی آنکھوں سے اس ہ نولے کو دنکھ رہی پ ھی خو اب پ ھی اشکے چہرے کے فرنب پ ھا۔‬
‫ج ید ہی ملجے لگے پھے اسے خود کو سيٹ ھا لتے میں جلدی سے ک ھڑی ہوئ۔‬
‫"ک نوں آۓ ہو بہاں؟" درست لہجے میں سوال ک یا۔‬
‫شاپھ ہی شاپھ کپ يہ گرفت سخت کی۔‬
‫"اننی راتی سے ملتے پ ھی بہیں آشک یا تو يف ہے پ ھر ميری بہادری ٹر۔۔۔" لہجے میں ندمعاسوں واال بچ پ ھا۔‬
‫"مل لتے اب تو دو گ یارہ ہوجاؤ" وہ پ ھی يماما پ ھی۔ کسی سے يہ ڈرنے والی‬
‫وہ خو کوئ پ ھی پ ھا۔۔ يماما کے انداز ٹر قہقہہ لگاۓ يغير بہیں رہ شکا۔‬
‫"دوری کي نابیں جانے دو۔۔"دل ٹر ہاپھ ر کھے وہ ٹڑے انداز میں گ یگ یانا۔‬
‫"اگر تو ئم سرناج نا وقار کے ن یدے ہو اور مج ھے فصول میں دھمکانے کی خواہش سے آۓ ہو تو انک نات‬
‫ذہن تسین کرلو۔۔ مین مر تو جاؤں گی مگر ان کے کنس سے نيج ھے بہیں ہ نوں گی" وہ اسے وارن کرنے‬
‫ہوۓ تولی۔‬
‫اب وہ ہ نوال صوفے سے اپھ کر اشکے فرنب ک ھڑا پ ھا۔‬
‫‪36‬‬
‫ہو‬

‫پ ھاری پ ھکرم داڑھی اور لمتے نال پھے مگر اندھيرے کے سيب اشکے چہرے کی ہي يت واصح بہیں ہورہی‬
‫پ ھی۔‬
‫"مربں ميری جان کے دشمن" مح يت سے خور لہجے میں تولے والے چملے ٹر وہ دنگ رہ گئ۔‬
‫نات سنو ئم۔۔ يہ ان یا پ ھرکی انداز کسی اور يہ جا کر آزمايہ بہاں کوئ فرق بہیں ٹڑنے واال"‬
‫وہ پ ھر ج یاتوں کے سے سخت لہجے میں تولی۔"‬
‫"کسی اور کی ان ناتوں سے يمہیں فرق وافعی بہیں ٹڑنا جا ہيتے۔۔ وريہ اس سخص کی موت ميرے ہاپ ھوں‬
‫ک‬ ‫ن‬ ‫ش‬ ‫ٹ‬ ‫ج‬ ‫ن‬ ‫ک‬ ‫ل‬
‫پ‬
‫ھی جاۓ گی"ا نی نات م کرکے ا کے چہرے ٹر ھری ل نوں کو ھونک ماری۔‬
‫"ارے جاؤ" وہ اشکی دندہ دليری ٹر حيرت سے يکلتے ہوۓ اشکی نات کو ہوا میں اڑانے کے سے انداز میں‬
‫تولی۔‬
‫"جاؤں گا پ ھی۔۔ اور يمہیں لے کر پ ھی جاؤں گا۔ مگر آج بہیں۔۔آج تو تس نار کے دندار کو آنا‬
‫پ ھا۔۔"اسے زچ کرنے والے سرٹر لہجے میں اننی نات کہہ کر نالکنی کی جانب ٹڑھا۔‬
‫پ ھر غصے سے مٹ ھیاں پ ھييجے ک ھڑی يماما کی جانب مڑا۔‬
‫"خو وارن یگ صيح دی پ ھی اسے ناد رک ھیا۔ سرناج اور اشکے بيتے کا فون اب بہیں اپ ھانا" اشکی نات سن کر وہ‬
‫خو ان یا غصہ ضيط کررہی پ ھی ٹڑخ ہی گئ۔‬
‫"کروں گی۔۔۔فون پ ھی ابي یڈ کروں گی۔ اور اب تو اسے دھمکانے اشکے گ ھر پ ھی جاؤں گی۔۔ کرلو خو کرنا‬
‫ہے" اشکی توفع کے عین مطاتق وہ جل کر تولی۔‬
‫اس کا قہقہہ نے شاحتہ پ ھا۔‬
‫‪37‬‬
‫ہو‬

‫"ميری جينی۔۔۔۔ حب اس نڈر انداز میں تولنی ہو نا۔۔۔‬


‫ہاۓ بہت گ ھانل کرد ننی ہو۔۔۔۔کسی سے زٹر يہ ہونے واال شہنشاہ۔۔۔۔اننی جينی کی ہر ادا سے زٹر‬
‫ہوجا نا ہے۔۔۔" اس کے نےناک انداز اور ا تنے نام کا دھماکا کرنے ٹر يماما کا دماغ ک ھول کر رہ گ یا۔‬
‫وہ کنسے يہ جاننی اس سخص کا خو ہر وک یل۔۔ ہر تولنس والے کی زنان ٹر ازٹر پ ھا۔ بخانے کيتے کنسيز میں‬
‫اتوالو پ ھا اور ہر نار تولنس کی چراست سے اننی آشاتی سے غانب ہوجا نا کہ سب حيران رہ جانے۔‬
‫مگر يہ شمجھ بہیں آتی پ ھی کہ حب غانب ہی ہونا ہونا پ ھا تو نکڑائ ک نوں د نیا پ ھا۔ نا پ ھر مفصد تولنس کو يہ‬
‫ناور کروانا ہونا پ ھا کہ وہ شہنشاہ کے شا متے نے تس ہیں۔‬
‫انک نار تو اشکے مرنے کی حير پ ھی سنی پ ھی۔ مگر وہ پ ھی مخض انک ڈرامہ پ ھا شاند۔‬
‫"ئم۔۔ ئم شہنشاہ ہو۔۔ وہی گ ھي یا دہست گرد خو بخانے کيتے کنسيز میں اتوالو ہے" اس نے حيران ہونے‬
‫توچ ھا۔‬
‫"جی ج یاب دن یا کے لتے دہش یگرد ل یکن اننی راتی کا ادتی شا جادم" اشکی نات ٹر وہ بہانت ادب سے‬
‫کورتش بخا النا۔‬
‫"ئم۔۔۔ ئم ميری نيج ھے ک نوں ٹڑ گتے ہو۔۔ يمہیں تو ہزاروں مل جابیں گی" اب کی نار وہ ٹرتشان ہو کر‬
‫تولی۔‬
‫"افففف انک دہش یگرد کا پ ھی مجھ ٹر دل آنا پ ھا" وہ دل میں کلس کر رہ گئ۔‬
‫"ہاں مل تو جابیں گی۔ مگر ان میں کوئ اننی دن یگ يماما بہیں ہوگی۔ مج ھے تو تس بہی جا ہيتے" وہ صدی لہجے‬
‫میں توال۔‬
‫‪38‬‬
‫ہو‬

‫"میں کھلونا ہوں کہ جا ہيتے۔ ا تنے دماغ سے يہ پ ھوت ا نار دو تو بہير ہے۔۔۔ اور اب دفع ہوجاؤ بہاں سے‬
‫وريہ يہ کپ میں يمہارے سر ٹر توڑ دوں گی" جاننی پ ھی اسے تولنس نالنے کی دھمکی د نیا نے کار ہے۔‬
‫وہ تو تولنس کو ج يب میں لتے پ ھرنا ہے۔‬
‫"زہے يصيب۔۔ کٹھی يہ موفع پ ھی يمہیں دبں گے۔۔ جلدی کاہے کی ہے" وہ اشکی دھمکی ٹر مشکرا نا‬
‫ہوا۔ نلیا اور نالکنی سے چ ھالوے کی طرح يکل گ یا۔ يماما اسے دنک ھتے کے لتے آگے ٹڑھی۔‬
‫ل یکن بخانے کينی پ ھرتی سے يکال کہ اسے يظر ہی بہیں آنا۔‬
‫اسی ملجے النٹ آگئ۔ وہ ٹرتشان ہوتی اندر آئ۔ وہ بہييرے مشکل کنسيز پ ھگ یا جکی پ ھی۔ مگر اس عسق و‬
‫غاشفی کے کنس کا ک یا کرتی۔‬
‫يہ کنس نے جد نيحیدہ پ ھا۔‬
‫وقار ناہر ناہر جانے کے لتے جنسے ہی گاڑی کی جانب ٹڑھا‪ ،‬چہاں اس کا ڈران نور اور گارڈز مي يظر پھے کہ‬
‫خوک یدار کو اننی جانب آنے دنکھ کر گاڑی کی جانب اشکے ٹڑ ھتے قدم رک گتے۔‬
‫"ک یا موت آگئ ہے بج ھے" وہ ناگواری سے ا نتے سے کئ گ یا ٹڑے اور توڑھے خوک یدار سے مخاطب ہوا۔‬
‫"وہ وہ صاحب جی يہ جاکی لفافہ آنا ہے" وہ ہا بيتے ہوۓ انک غدالنی توتس اشکی جانب ٹڑھا کر توال۔‬
‫وقار نے چ ھتيتے کے انداز سے وہ لفافہ لے کر جاک ک یا۔ توڑھا خوک یدار اشکے ن نور پ ھا بيتے ہوۓ بيزی سے‬
‫واتسی کی جانب مڑا۔‬
‫توتس ٹڑ ھتے ہی اشکے ناٹرات خظرناک ہو جکے پھے۔‬
‫"گاڑی ن ید کرو۔۔ میں اپ ھی بہیں جاؤں گا" غصے سے يمشکل ان یا ہی توال۔‬
‫‪39‬‬
‫ہو‬

‫دھپ دھپ کرنا رہاتسی خصے کی جانب ٹڑھا۔‬


‫سرناج اننی ناقی فٹملی کو بہلے ہی ناہر پ ھحوا خکا پ ھا۔ اب اس ملک میں وہ اور وقار کے غالوہ وہاج اور اشکی‬
‫فٹملی موخود پھے خو کہ گاؤں میں خونلی اور زمي نوں کی نگراتی کرنے پھے۔‬
‫"ک یا ہوا ہے۔۔ ئم تو ناہر جارہے پھے۔۔ موڈ ک نوں چراب ہے" سرناج الؤبج میں بيٹ ھا ا تنے مح نوب‬
‫مسروب کے شاپھ شعل میں مصروف پ ھا کہ وقار کو غصے سے الل چہرہ لتے اندر آ نا دنکھ کر حيران ہوا۔‬
‫"ہمارے کالے دھ یدے تو سرغام ہو جکے ہی پھے۔ اب جخا کے لتے پ ھی توتس آگ یا ہے" اس نے غصے‬
‫سے وہی لفافہ اشکی جانب ک یا۔‬
‫سرناج نے بنشاتی ٹر نل ڈا لتے اس کا گش یاجايہ لہجہ ہضم ک یا۔‬
‫لفافہ جنسے ہی ک ھوال وہاج کے جالف غدالت سے توتس واال کاغذ ٹرآمد ہوا۔ جس میں دہش یگردوں کا شاپھ‬
‫د تنے اور ابہیں دو يمير طريقوں سے ملک میں آنے کا راستہ د تنے ٹر الزام يہ صرف غاند ک یا گ یا پ ھا نلکہ‬
‫اشکی ج ید دتوں يعد بنسی پ ھی پ ھی اور بنش يہ ہونے کی صورت میں گرف یاری کے وارنٹ پ ھی جاری ہونے‬
‫کی بنشگی وارن یگ پ ھی۔‬
‫سرناج سر نکڑ کر بيٹھ گ یا۔‬
‫"يہ لڑکی اب ف یل ہوگی ميرے ہاپ ھوں" وقار غصے میں پ ھرا بيٹ ھا پ ھا۔‬
‫شا متے رک ھی وہشکی کی تونل سے گالس پ ھر کر غ یا عٹ تی گ یا۔‬
‫"جي یا چرام کر دنا ہے اس چرامزادی نے" سرناج توتس انک جانب پ ھي یک کر معلطات نکتے لگا۔‬

‫‪40‬‬
‫ہو‬

‫"فون کربں جخا کو۔۔ ہمیں مص تي نوں میں پ ھنشا کر يہ تو ہمارا شاپھ دنا۔۔ اب ا تنے پ ھگ یان تو پ ھگ تیں"‬
‫ی‬
‫متہ آس تین سے صاف کرنے ناپ کو ن کھی يظروں سے دنک ھتے ہوۓ توال۔‬
‫سرناج نے اسی وفت وہاج کو فون ک یا۔‬
‫"پ ھائ صاحب ۔۔۔۔ يہ ۔۔يہ سب سی اس کمينی کو کنسے نتہ جال" وہاج پ ھی حيران ٹرتشان بيٹ ھا پ ھا۔‬
‫"وہ کوئ غام لڑکی بہیں۔۔ مج ھے لگ یا ہے ٹڑی ٹڑی طاف تیں اشکے ہمراہ ہیں۔ بيٹ ھے نٹ ھاۓ ہماری زندگی کو‬
‫غذاب سے دوجار کردنا ہے اس نے" سرناج تو بہلے ہی ا نتے کنس کی وجہ سے غصے میں پ ھا۔‬
‫"میں نے اس جي يث جج کو پ ھی رام کرنے کی بہييری کوسش کی پ ھی مگر وہ گ ھي یا اتشان‬
‫۔۔۔۔۔۔خواب ہی بہیں دنا اس نے ميری آفر کا۔۔۔اوٹر سے فٹملی پ ھی نتہ بہیں کہاں جلی گئ ہے‬
‫اشکی۔ سوجا پ ھا کوئ قا ناليہ چملہ اشکے ن نوی بحوں ٹر کرواؤں گا تو غفل پ ھکانے آجاۓ گی اس گ یدگی کے‬
‫توٹ کی۔‬
‫مگر حب سے وہ آفر کی اشکے يعد سے تو اشکی فٹملی گ ھر سے راتوں رات غانب ہوگئ ہے۔ اک یال ہی ہے‬
‫اب۔۔۔افف لگ یا ہے ہر جانب سے گ ھيرا ن یگ ہورہا ہے" وہ اننی رام کہاتی س یانے لگا۔‬
‫"ئم تس کل ہی شہر بہيحو۔۔ اس سے بہلے کے جاالت چراب ہوجابیں۔ ہمیں تو اک یال چ ھوڑ کر ئم سب‬
‫گاؤں پ ھاگ گتے پھے۔۔ اب ا تنے کرتوتوں کو خود پ ھگ نو۔ مجھ سے انک نکے کی پ ھی ام ید مت لگانا" اس‬
‫ملجے دوتوں کو ان نی اننی ٹڑ گئ پ ھی۔ کون پ ھائ کہاں کا پ ھائ‬
‫"اچ ھا ک یا آپ نے۔۔ يہ ر ستے دار ہیں ہی اس قانل۔ خوتی کی توک ٹر رک ھیا جا ہتے ابہیں" وقار شاری نات‬
‫س یا خکا پ ھا۔ اننی راۓ د تنے لگا۔‬
‫‪41‬‬
‫ہو‬

‫"اور يمہارا وہ دوست شم يع کسی کام کا بہیں يکال وہ۔۔ " اس کی نات ان سنی کرکے سرناج اس ٹر چڑھ‬
‫دوڑا۔‬
‫"ميرے ہی دوست کسی کام کے ہیں۔۔ آپ کے تو سب جان بج ھاور کرنے والے اب کوتوں کھدروں‬
‫میں چ ھتے ہوۓ ہیں" اس نے پ ھی ان يٹ کا خواب نٹ ھر سے د نیا صروری شمج ھا۔‬
‫"اشکے انکش یڈن يٹ کا تورا نلین ن یار ہے۔ آپ تس اننی قکر کربں" وہ طيزيہ ہنسی ہنش یا اپھ کر ا تنے کمرے‬
‫کی جانب ٹڑھا۔‬
‫"الو کا۔۔۔۔۔" سرناج متہ میں ٹڑٹڑا کر رہ گ یا‬
‫سرناج کی ف يصلہ کن بنسی سے انک دن بہلے شم يع کی ہدانات کے مطاتق وقار ا نتے گن مييز شم يت يماما‬
‫کے آقس بہيچ خکا پ ھا۔‬
‫"م یڈم وقار ا نتے ن یدوں شم يت آنا ہے" اس کے تی اے نے وقار کو دروازہ ک ھول کر اندر آنے دنکھ کر‬
‫فورا يماما کو فون گ ھمانا۔‬
‫ب‬
‫"اوۓ بيری م یڈم اندر يٹھی ہے" نالل کے شا متے رک ھی کرسی کو پ ھوکر مار کر ا تنے مخصوص مغرور لہجے‬
‫میں توال۔‬
‫"اسے اندر آنے دو" يماما نے دوسری جانب وقار کی آواز سيتے ہی نالل کو جکم دنا اور فون ک ھٹ سے ن ید‬
‫کردنا۔‬
‫نالل نے پ ھوک يگل کر سر ان یات میں ہالنا۔‬
‫اننی موبج ھیں مروڑ کر نالل کو گ ھوری سے توازنا وہ يماما کے آقس کی جانب ٹڑھا۔‬
‫‪42‬‬
‫ہو‬

‫يغير ناک کتے زوردار آواز سے دروازہ ک ھول یا وہ اندر کی جانب ٹڑھا۔‬
‫ی‬ ‫ب‬
‫يماما اننی کرسی کی تست سے ن یک لگاۓ ٹرشکون انداز میں يٹھی وقار کے مغرور انداز کو ن کھی يظروں سے‬
‫دنکھ رہی پ ھی۔‬
‫اس کا ٹرشکون انداز وقار کو آگ نگوال کرگ یا۔‬
‫ي‬ ‫ي‬‫کھ‬
‫ہاپھ ٹڑھا کر کرسی چی۔‬
‫"انک م يٹ۔۔"يماما نے ہاپھ اپ ھا کر اسے اشکے اقدام سے روکا۔‬
‫وہ پ ھ نوبں اخکا کر اسے ا تسے دنک ھتے لگا جنسے کہہ رہا ہو مج ھے رو کتے کی ہمت کنسے کی۔‬
‫"ميرےآقس کا فرنيجر میں نے جالل کی کمائ سے چرندا ہے ئم جنسے چرام ک ھانے والے اس ٹر بيٹھ کر‬
‫اسے ناناک کردبں گے۔ لہذا جلدی خو نکواس کرتی ہے وہ کرو۔۔ اور بہاں سے اننی شکل گم کرو" ن یک ھے‬
‫ن‬
‫ج نون سے اسے د ک ھنی اسے اشکی اوقات ناد دال گئ۔‬
‫يماما کی ناتوں ٹر وہ کنسے طنش میں يہ آ نا۔‬
‫اس نے غصے سے نٹ ھتے پ ھالۓ۔ ہلکا شا رخ موڑ کر ج يگارناں ٹرشاتی يظروں سے ا تنے گن مييز کو دنک ھا۔‬
‫ابہون نے فورا يماما کی جانب اننی گيز نابیں۔‬
‫اب اس نے رخ موڑ کر پ ھ نوبں اخکا کر ج یاتی يظروں سے يماما کو دنک ھا۔‬
‫وہ ہلکا شا قہقہہ لگا گئ۔‬
‫"ناتو شاناش يہ صرف يہ گيز ناتو نلکہ انک آدھ گولی پ ھی جال لو۔۔ مج ھے ا تنے مرنے کی کوئ قکر بہیں۔۔۔‬
‫ہاں مگر ميرے آقس میں لگے کٹمرے يہ سب م يظر ف ید کرکے اس وفت ميرے تون نوب جي یل ٹر الن نو‬
‫‪43‬‬
‫ہو‬

‫کوربج سروع کرنے کو نے ناب ہیں۔۔۔" يماما نے ا تنے ل يپ ناپ کا رخ انکی جانب ک یا چہاں ان کی‬
‫انک انک چرکت سی سی تی وی کٹمروں میں ريکارڈ ہورہی پ ھی۔‬
‫"دنکھو لڑکی" وقار نے غصہ ضيط کرنے ا نتے گن مييز کو گيز ينجے رک ھتے کا اشارہ ک یا۔‬
‫"ک نوں اننی جان کی دشمن بن رہی ہو۔۔کينی عمر ہے يمہاری بچنس۔۔ چ ھتنس شال" اس نے اب کی‬
‫نار يمہ ید ناندھی۔‬
‫"ک نوں اننی جان کی دشمن بن رہی ہو۔ دنکھو۔۔ جيتے بنسے کہو گی دنے دبں گے۔ ئم تس اس کنس کو‬
‫جٹم کرو" اب وہ مي نوں ٹر اٹر آنا۔‬
‫يماما اننی سيٹ سے ک ھڑی ہوئ۔‬
‫"ميری عمر جاہے۔۔ چ ھتنس کو جاہے شاپھ شال ہو جاۓ۔ مگر ئم جنسے درندوں اور ملک دشمن غ یاصر‬
‫کو کسی فٹمت ٹر بہیں چ ھوڑوں گی۔ ميری فٹمت ئم جنسے ناسوروں کو ج یل کی شالخوں کے نيج ھے لے جاکر‬
‫کڑی سے کڑی سزا دلوانا ہے۔ اور اس سے کم يہ تو میں مر کر پ ھی نات طے يہ کروں" انک انک لفظ‬
‫ج یا کر تولنی وہ وقار کو زچ کررہی پ ھی۔‬
‫"میں يمہاری چمڑی ادھڑوا دوں گا" يہ جان کر پ ھی کہ وہ سی سی تی وی کٹمروں کی زد میں ہے۔ يماما‬
‫کی ناتوں ٹر خود کو کييرول يہ کرشکا۔‬
‫"اوبہہ۔۔۔۔ اپ ھی تو جکی بنشتے کی نا بختہ دار ٹر ل یکتے کی ن یاری کرو۔۔ مجھ نک آنے کے خواب ۔۔ خواب‬
‫ہی ر ہتے دو" ک یدھے اخکا کر گونا اسے جي یلج کرنے آب يتہ دک ھا گئ۔‬
‫وقار ج ید ملجے شعلے ٹرشاتی يظروں سے اسے دنک ھیا رہا جنسے اسے يظروں سے ہی چ ھلشا دے گا۔‬
‫‪44‬‬
‫ہو‬

‫مگر نے تسی کے مارے کجھ کريہ شکا۔‬


‫غصے سے بن فن کرنا يکل گ یا۔‬
‫يماما نے شاری ريکارڈنگ ن ید کی۔ اور فورا سے بنسير اسے ا نتے تون نوب جي یل ٹر اس ہ یڈ البن کے شاپھ جال‬
‫دی۔‬
‫"ملک کے لييروں کا انک اور کارنامہ"‬
‫تس کے بین کے شاپھ ہی وہ ونڈتو واٹرل ہونے کو ن یار پ ھی۔‬
‫واٹرل ہونے ہی سب سے بہال وتور شہنشاہ کے نام سے پ ھا۔‬
‫يماما نے اچ ھيٹ ھے سے نام ٹڑھا۔‬
‫شاپھ ہی اشکے مونانل کی شکربن جگمگائ۔‬
‫ہاپھ ٹڑھا کر شان یڈ ٹر رک ھا مونانل اپ ھانا۔‬
‫"شاناش ميری جينی" کسی اجي نی يمير سے آنے والے ان جانے بہخانے الفاظ ٹر وہ دانت کخکخا کر رہ‬
‫گئ۔‬
‫پ‬ ‫ي‬‫ھ‬ ‫پ‬
‫"سوہي نو۔۔ دانت اننی زور سے يہ يحو۔۔ ا ک دو توٹ تے تو صان تو ميرا ہی ہوگا نا" ا ھی وہ ھ ک سے‬
‫ی‬ ‫پ‬ ‫ف‬ ‫ي‬ ‫گ‬ ‫ن‬
‫غصہ پ ھی يہ کر نائ پ ھی کہ اشکے انک اور منسج نے اسے سيخ نا کردنا‬
‫"کميتہ" کجھ سوچ کر اسے انک نتے لفب سے توازتی۔ ل يپ ناپ کی اشکربن غصے سے ن ید کی۔‬
‫کسی سے زچ يہ ہونے والی يماما۔۔‬
‫اس دہش یگرد غاسق سے زچ ہو کر رہ گئ پ ھی۔‬
‫‪45‬‬
‫ہو‬

‫چمعہ کے دن يماما کی خواہش کے عین مطاتق ف يصلہ آنا۔‬


‫سرناج ٹر جيتے کالے دھ یدوں کے الزامات پھے وہ سب نانت ہو جکے پھے۔ اور اس ٹر خودہ شال ف ید‬
‫نامشفت غاند ہوجکی پ ھی۔ ضمان نوں سے م يعلق سب ان یلیں مسيرد کر دی گ تیں پ ھیں۔‬
‫کمرہ غدالت سے ہی سرناج کو ہٹ ھکڑی لگا کر ج یل بہيخانے کا ان يطام کر دنا گ یا پ ھا۔‬
‫وقار غصے میں پ ھرا بيٹ ھا پ ھا۔ شم يع پ ھی اشکے شاپھ وہیں موخود پ ھا۔‬
‫وہ اشکے ک یدھے ٹر ہاپھ ر کھے سرر نار يگاہوں سے يماما کو دنکھ رہا پ ھا۔ خو اس وفت کنس ج تيتے کی خوسی‬
‫میں سب سے م یارک یادبں وصول کررہی پ ھی۔‬
‫"ئم قکر ک نوں کرنے ہو۔۔ کل ہی اس قشادن کا کام يمام کروانے ہیں" وہ وقار کے کان میں گھشا‬
‫اسے تشلیاں دے رہا پ ھا۔‬
‫ک نونکہ اب اگلی ناری وقار اور وہاج کے ج یل جانے کی پ ھی۔‬
‫"کل ہر صورت مج ھے اشکی موت کی خوسخيری ملنی جا ہتے وريہ ج یل تو جانا ہی ہے۔ تو اسی کے ف یل سے‬
‫ہاپھ رنگ کر ک نوں يہ ج یل جاؤں" يماما کے قابخايہ چہرے کو پھسم کرنے والی يظروں سے دنک ھیا ہوا توال۔‬
‫"ناگل ہو گتے ہو غفل سے کام لو" وہ اسے گ ھر کتے لگا۔‬
‫"غفل جٹم کرکے رکھ دی ہے اس ڈابن نے" اب ان دوتوں کا رخ ناہر کی جانب پ ھا۔‬
‫چہاں م یڈنا دوتوں کو گ ھيرے سوالوں کی توچ ھاڑ کر رہا پ ھا۔ اور وہ اپ ھی پ ھی ڈھ یائ سے ا تنے سخا اور معصوم‬
‫ہونے کی چ ھوتی گواہ یاں دے رہا پ ھا۔‬

‫‪46‬‬
‫ہو‬

‫"يہ سب شازش ہے ہماری فٹملی کے جالف۔ يہ سب جج نکے ہوۓ ہیں۔" وہ وہی زنان تول رہا پ ھا خو‬
‫ٹرسوں سے وہ ناپ کو تو لتے دنک ھیا آنا پ ھا۔ چ ھوٹ اور تس چ ھوٹ کی زنان۔‬
‫ا تنے گ یاہوں ٹر ٹردہ توسی کی زنان۔‬
‫کجھ دٹر بہلے ہی وہ قاران اور ناقی سب دوسنوں کو ا تنے کنس کی انک کڑی جل ہونے کی صورت میں‬
‫ٹر نٹ دے کر آئ پ ھی۔‬
‫قل يٹ کالے س یانلش سے خونے ا نار کر گلے میں مفلر کی صورت ل تي یا دو نتہ صوفے کے انک جانب رکھ‬
‫کر اسی ٹر ڈھير ہوگئ۔‬
‫زندگی میں بہلی نار وہ خوسی سے کسی ٹر نٹ کے لتے ن یار ہوئ پ ھی۔‬
‫کالے ہی ن يٹ کے دندہ ز نب کيڑے بہتے کاتوں میں ان تي یک ابيرنگز پھے نالوں کو توتی سے ہٹ کر آج‬
‫اچ ھا شا ہيير س یانل دنا گ یا پ ھا۔ آگے سے مانگ يکال کر انک انک لٹ کو توبنسٹ کی شکل دے کر‬
‫کاتوں کے نيج ھے لے جاکر بن سے ناندھا ہوا پ ھا اور ناقی کے نالوں کو لوز کلرز ڈال کر کھال ہی چ ھوڑا ہوا‬
‫پ ھا۔‬
‫آنکھوں ٹر بہلی نار البير کا اسيعمال ک یا پ ھا۔‬
‫پ ھوڑا شا اناڑی انداز میں لگا پ ھا۔ مگر اس کا گزارا ہوگ یا پ ھا۔‬
‫ن یک کلر کی لپ اس یک اب پ ھی اشکے ہون نوں ٹر موخود پ ھی۔ ہلکی ہو جکی پ ھی مگر پ ھر پ ھی موخود پ ھی۔‬
‫ب‬
‫صوفے ٹر نڈھال سی يٹ ھی وہ اپ ھی نک سرشار پ ھی۔‬

‫‪47‬‬
‫ہو‬

‫انک گہری ٹرشکون شاتس فصا کی شيرد کرتی وہ آنک ھوں کے ک یاروں ٹر ا نکتے والے پ ھولے تسرے آتسو کو‬
‫نے دردی سے ان نی آنکھ سے م یاتی خونے اپ ھا کر اندر رک ھتے کے لتے ٹڑھی۔‬
‫ک یا ک یا۔۔ اور کون کون آج ناد يہ آنا پ ھا۔ وہ نے درد ملجے کسی قلم کی طرح اشکی يگاہوں کے شا متے آج‬
‫شارا دن رہے پھے۔ ج نہوں نے اس سے سب کجھ چ ھین کر اسے بينی دھوپ میں ال ک ھڑا ک یا پ ھا۔ چہاں‬
‫سے آگے ٹڑ ھتے کے لتے اس کے ناس سواۓ ہللا کی ذات اور ج ید مددگاروں کے سوا ان یا کوئ يہ پ ھا۔‬
‫ا تنے شال اس نے ک یا ک یا يہ چ ھیال يہ کوئ بہیں جان یا پ ھا۔‬
‫ن نہائ کاغذاب ٹڑا يکل يف دہ ہونا ہے۔ اور اسے يہ غذاب شاری زندگی چ ھیلیا پ ھا۔‬
‫مگر ا تنے دشم نوں کو ا نکے ابخام نک بہيخانے کے غزم نے اسے يہ يکل يف مخسوس کرنے کا وفت کم دنا‬
‫پ ھا۔‬
‫اسی لتے ا تنے غرضے يعد وہ سب ناد آۓ پھے۔ خو اسے نلک چ ھیکتے میں بن ن نہا کر گتے پھے۔‬
‫کمرے میں بہيچ کر وہ خو کجھ دٹر بہلے نے جد خوش پ ھی نکدم ٹژمردہ سی ہوگئ۔‬
‫خوتوں کو الماری میں رکھ کر اپ ھی وہ س یدھی ہوئ ہی پ ھی کہ ڈور ن یل بچی۔‬
‫وہ حيران ہوئ کہ اس ملجے کون ہوشک یا ہے۔‬
‫کمرے سے يکل کر صوفے ٹر ٹڑا دو نتہ ک یدھے ٹر ڈاال۔‬
‫"کون" دروازہ ک ھو لتے سے بہلے اندر سے توچ ھا۔‬
‫اشکے قل يٹ کا آئ ہول ج ید دن بہلے ہی چراب ہوا پ ھا۔‬

‫‪48‬‬
‫ہو‬

‫اس نے سوجا ہوا پ ھا کہ آج کی بنسی سے قارغ ہو کر ونک ان یڈ ٹر لگوا لے گی۔ لہذا اس وفت وہ دروازے‬
‫کے اس نار بہیں دنکھ شکنی پ ھی۔‬
‫"يماما ہیں ک یا؟ مج ھے انک کنس کے شلشلے میں ان سے ملیا ہے" کم و بنش اسی سے ملنی جلنی آواز میں‬
‫انک لڑکی تولی۔‬
‫يماما نے حيرت سے وفت دنک ھا۔ شاڑھے گ یارہ جبے کون کنس ڈشکس کرنے آگ یا۔‬
‫سوخوں سے يکلتے اس نے دروازہ ک ھوال۔‬
‫مگر ا تنے شا متے نالکل اننی شکل والی لڑکی کو دنکھ کر وہ جينی پ ھی حيرت زدہ ہوتی کم پ ھا۔‬
‫"ہ یلو يماما" اشکی ہم شکل لڑکی مشکرانے ہوۓ يماما کے حيرت زدہ چہرے کو دنک ھتے۔‬
‫ک‬
‫نکدم بيزی سے اندر ٹڑھنی اسے پ ھی ا تنے شاپھ ھي يچ کر التی۔ دروازہ ن ید کرنے ہی اشکے متہ ٹر انک کيڑا‬
‫رکھ گئ۔‬
‫يہ سب اننی اجانک ہوا کہ يماما کو سيٹ ھلتے کا موفع پ ھی يہ مال اور ج ید لمحوں يعد وہ اننی ہمشکل لڑکی کے‬
‫نازؤں میں ڈھير ہوجکی پ ھی۔‬

‫م‬
‫"ئم ک نوں قکر کرنے ہو۔۔میں نے کہا تو ہے کہ کل کی شاری ن یاری کمل ہے۔" شم يع آج رات وقار‬
‫کے شاپھ ہی پ ھا۔‬
‫دوتوں اسی کے کمرے میں ن یڈ ٹر آ متے شا متے بي ٹ ھے پھے۔ وہشکی ٹر وہشکی چڑھا کر پ ھی وقار کی طي يغت‬
‫میں شکون بہیں آنا پ ھا۔‬
‫‪49‬‬
‫ن‬
‫ہو‬

‫"ميرے اندر آگ لگی ہوئ اس ملجے" سراب کے چمار اور کجھ غصے سے الل ايگارہ ہوتی آ ک ھیں اس نے‬
‫شم يع کے چہرے ٹر يکابیں۔‬
‫"میں جان یا ہوں نار۔ بيری جالت سے ابخان بہیں ہوں۔ اسی لتے ميرا انک ن یدہ يماما کے قل يٹ کی نلڈنگ‬
‫کے ناہر ہے۔ کل وہ جس وفت پ ھی وہاں سے يکلے گی۔ ميرا ن یدہ اسے قالو کرے گا اور پ ھر کسی کم‬
‫رش والی جگہ ٹر آنے ہی اشکی گاڑی کو ہٹ کردے گا۔‬
‫اشکی گاڑی کے بہ نوں کی ہوا وہ آج رات میں ہی يکال دے گا۔ ناکہ وہ چہاں پ ھی ڈولے ميرا ن یدہ عير‬
‫ب ش‬
‫مخسوس انداز میں اسے مزند ہٹ کرے۔ اور دنک ھتے والے ہی یں کہ يہ گاڑی نے قاتو ہو کر سی‬
‫ک‬ ‫ھ‬ ‫مج‬

‫ک ھمتے نا پ ھر کسی درحت سے نکرا گئ ہے۔‬


‫وہیں سے يماما کو ميرا ن یدہ گاڑی سے يکال کر ہسي یال لے جانے کے لتے يکالے گا۔ اور را ستے میں ہی‬
‫اسے ہم سراب کے ہمراہ زہرنلی دوا کھال دبں گے۔ ناکہ وہ مر جانے۔ توسٹ مارئم میں بہی نتہ جلے گا کہ‬
‫اس نے کوئ گ یدی سراب تی پ ھی اور اسی وجہ سے اشکی گاڑی تسے کی جالت میں نے ڈول ہوئ اور‬
‫وہ ہاسي یل لے جانے نک مر گئ۔ میں نے ا تنے انک اور ن یدے کو ہاسي یل میں الرٹ کردنا ہے۔ وہ‬
‫ڈاکير ميرا بہت اچ ھا دوست ہے اور خو میں نے اسے ہدانات دی ہیں۔ وہ اشکے مطاتق ہماری مرضی کی‬
‫رتورٹ ن یا دے گا۔" شم يع نے يفص یل سے اسے سب شمج ھانا۔ وقار کو کسی قدر تشلی ہوئ۔‬
‫"پ ھیک ہے و تسے تو میں نے پ ھی ان یا انک ن یدہ اشکے قل يٹ کے ناہر ک ھڑا کروا دنا پ ھا" وقار کی نات ٹر‬
‫شم يع جاموش ہی رہا۔‬

‫‪50‬‬
‫ہو‬

‫"تس کل وہ ان یا گ یدا وخود لے کر اس دن یا سے دفع دور ہو جاۓ۔" شم يع کے لہجے میں يماما کے لتے‬
‫شدند کڑواہٹ پ ھی۔‬
‫"ہو جاۓ گی۔۔ ہو جاۓ گی۔۔ ئم تس اب رتسٹ کرو۔۔ "‬
‫شم يع نے اس کا ک یدھا پ ھيٹ ھیا کر اسے تشلی دی۔‬
‫"بي ید اب کہاں نار" شم يع نے پ ھیڈی آہ پ ھری۔‬
‫"يمہارے جخا ينجے ہی ہیں؟" شم يع کے توچ ھتے ٹر وقار اس نہزانتہ ہنشا۔‬
‫م‬
‫"ہاں نار مرے ہوۓ ہیں ادھر ہی۔۔۔ اننی ص تي تیں کم ہیں کہ وہ پ ھی ادھر ہی دھرنا ڈال کر بيٹھ‬
‫گتے ہیں۔ میں نے تو کہہ دنا ہے کہ ا تنے اناريم يٹ میں جابیں۔ کل صيح جلے جابیں گے" وقار کی نات‬
‫ٹر وہ مخض سر ہال کر رہ گ یا۔‬
‫"جل نار تو پ ھی ل يٹ جاکر ۔۔۔ شاپھ واال روم میں نے بيرے لتے سيٹ کروا دنا پ ھا۔ کسی حيز کی‬
‫چ‬
‫صرورت ہو تو نال ھج ھک ن یا د نیا ۔ ئم تو اس وفت ان نوں سے ٹڑھ کر نانت ہوۓ ہو" وقار نے مم نون لہجے‬
‫میں کہا۔‬
‫"ارے بہیں نار۔ ناروں کے پ ھی کام يہ آبیں تو اتسی دوسنی کس کام کی۔ جل ڈبير صيح خوسخيری کے‬
‫شاپھ مالقات ہوگی" شم يع اس کے ن ید سے اپ ھیا ہوا دروازے کی جانب ٹڑھا۔‬
‫ن‬
‫جس ملجے اشکی آنکھ کھلی سر شدند پ ھاری ہورہا پ ھا۔ يمشکل اس نے آ ک ھیں ک ھولیں۔سر کو پ ھامے وہ‬
‫ب‬
‫آہستہ سے اپھ کر يٹھی۔‬

‫‪51‬‬
‫ن‬
‫ہو‬

‫ل یکن خوں ہی يگاہ اردگرد کے ماخول سے ماتوس ہوئ اشکی آدھ کھلی آ ک ھیں نٹ سے کھل گتیں۔ وہ ا تنے‬
‫کمرے میں بہیں پ ھی۔ يہ تو کوئ اور ہی کمرہ پ ھا۔ چ ھونا مگر ڈنل ن یڈ پ ھا۔ شا متے دتوار گير الماری پ ھی۔‬
‫چ ھت چ ھوتی پ ھی اور دتواربں لکڑی کی ننی ہوئ پ ھیں۔ ن یڈ کے فرنب جيتے کی شکل کی رگ بجھی پ ھی۔‬
‫نانٹ نلب کی روسنی پ ھی جاضی بيز پ ھی۔ دابیں جانب جنسے ہی اس نے يظر گ ھمائ کوئ بہت توجہ سے‬
‫اشکی جانب دنکھ رہا پ ھا۔‬
‫ن‬
‫ک یدھوں سے پ ھی ينجے آنے گ ھتے نال‪ ،‬وتسی ہی گ ھنی س یاہ موبج ھیں اور داڑھی۔ روسن چمکنی آ ک ھیں ننی ہوئ‬
‫پ ھ نوبں‪ ،‬مشکرانے لب۔ رات کی نارنکی کے ہمرنگ اس نے کالی شلوار قم يض اور ک یدھوں ٹر کالی ہی‬
‫شال لے رک ھی پ ھی۔‬
‫ہاپ ھوں میں اور گلے میں ڈھيروں جي تیں موخود پ ھیں۔ ہاپ ھوں میں پ ھی نے جشاب انگوپ ھیاں اور ناؤں میں‬
‫تشاوری ج یل۔ انک نانگ دوسری نانگ ٹر ٹڑے کروفر میں يکاۓ انک نازو کرسی کے نيج ھے ر کھے۔ س یدھے‬
‫ہاپھ کی کہنی کرسی کی ہٹھی ٹر يکاۓ ہاپھ کی مٹ ھی ن یا کر ہون نوں کے آگے ر کھے وہ يماما کے فق چہرے‬
‫کو ٹڑی توجہ اور کسی قدر ن یار سے دنکھ رہا پ ھا۔‬
‫"نت۔۔ ئم" يماما شاند زندگی میں بہلی نار کسی کے شا متے ہکالئ پ ھی۔‬
‫"يمہارا جادم" ٹڑی ادا سے مٹھی ہون نوں کے آگے سے ہ یا کر آنک ھوں کو لمجہ پ ھر کے لتے ن ید کرکے ا تنے‬
‫گ ھميير لہجے میں توال۔‬
‫يماما نے غصے سے انک يظر اس ٹر ڈال کر ہاپ ھوں ٹر سر گرا ل یا۔‬

‫‪52‬‬
‫ہو‬

‫"ک یا ہوا غزٹزم" يماما جاموسی سے نے ہوسی سے بہلے کا وافعہ ناد کرنے لگی۔ اسے ناد آنا کہ اسی کی انک‬
‫ہمشکل لڑکی‬
‫رات میں کسی کنس کے شلشلے میں اشکے قل يٹ میں آئ پ ھی اور تس پ ھر وہ دروازہ کھلتے ہی بيزی سے‬
‫اندر آئ اور اشکے متہ ٹر کوئ بيز دوائ واال کيڑا رک ھا۔‬
‫ک‬
‫"کوچ کرنے کا ٹروگرام تو بہیں" اس کی گمٹ ھير آواز اسے واتس جال میں ھييچ الئ۔‬
‫"کس قدر گ ھي یا اتشان ہو ئم" سر اپ ھا کر دابیں جانب اسے دنک ھتے ہوۓ ا نتے مخصوص نڈر مگر ناشف‬
‫پ ھرے لہجے میں تولی۔‬
‫"توازش ۔۔۔۔کجھ اور يغريف کرو نا" وہ پ ھی کہاں ناز آنے والوں میں سے پ ھا۔ مشکراہٹ دناۓ اس کا‬
‫غصے سے بي یا ہوا چہرہ يظر پ ھر کر دنک ھا۔‬
‫"میں نے يمہارا تو کٹھی کوئ کنس بہیں لڑا يہ مج ھے ئم سے کوئ سروکار۔۔ پ ھر ميرے شاپھ يہ سب‬
‫کرنے کی وجہ" اب کی نار وہ ن یڈ سے اپھ کر ک ھڑی ہوتی دوتوں نازو کمر ٹر دابیں نابیں جانب يکاۓ اس‬
‫سے ناز ٹرس سروع کرجکی پ ھی۔‬
‫"ہانے سوہي نو۔۔۔۔ بہی تو غلطی آپ سے سرزد ہوئ۔ ئم نے کٹھی مجھ ٹر يظر کرم ہی بہیں کی۔ تس‬
‫بہی نات دل کو پ ھاہ کرکے لگی" اشکے مفانل ک ھڑے ہونے ٹڑے انداز سے دل ٹر ہاپھ رکھ کر تول یا اسے‬
‫زچ کررہا پ ھا۔‬
‫"اچ ھا ٹڑا عم ہے۔۔ مج ھے چ ھوڑو پ ھر دنکھو بختہ دار ٹر يہ ل يکا دنا تو ميرا نام پ ھی يماما بہیں" نازو سيتے ٹر ناند ھتے‬
‫سر چ ھیکتے اسے ج یليج ک یا۔‬
‫‪53‬‬
‫ہو‬

‫"نانانانا۔۔۔۔۔۔اب تو غلطی سرزد ہوگئ اب کوئ نالقی بہیں سواۓ۔۔۔۔۔" پ ھوڑا شا اور قاصلہ شمتيتے‬
‫ن‬
‫اب کی نار وہ ہلکا شا اشکی جانب چ ھکا۔ يماما نے ناگواری سے اشکی يہ چرکت د کھی۔‬
‫"سواۓ ميرے فرنب ر ہتے کے" آنکھ دنا کر سرٹر مشکراہٹ اس ٹر اچ ھال یا نيج ھے ہوا۔‬
‫"دنکھو ۔۔۔ يمہاری يہ خواہش صرف خواہش ہی رہے گی۔ مج ھے ان نی زندگی سے و تسے پ ھی کوئ مح يت بہیں‬
‫اور اسے جٹم کرنے مج ھے کوئ دکھ پھ بہیں ہوگا۔ لہذا ئم خو ناناک ارادے لے کر ميری جانب آۓ ہو‬
‫بہير ہے کہ ابہین ارادے ہی ر ہتے دو۔ سو جتے کا خق يمہیں پ ھا ئم نے سوجا۔ مگر اشکے تورے ہونے نا يہ‬
‫ہونے کا اجي یار اب ميرے ناس ہے۔ لہذا میں يمہیں وارن کررہی ہوں کہ اپ ھی سے نيج ھے ہٹ جاؤ۔ وريہ‬
‫میں بہت زہرنلی ہوں" يماما کی وارن یگ ٹر وہ مصنوعی حيرت سے اسے دنک ھتے ہولے ہولے سر ہالنے‬
‫لگا۔‬
‫"بہی انداز تو مار ڈا لتے ہیں مج ھے۔ مگر يمہارے خصول سے بہلے میں مرنا کسی صورت گوارا بہیں کروں گا"‬
‫چ ھک کر کرسی کے ناس ر کھے بي یل سے ان یا مونانل اپ ھانے وہ دروازے کی جانب ٹڑھا۔‬
‫"او مسير۔۔۔۔۔ کدھر۔۔۔۔ مج ھے چ ھوڑو بہلے" يماما اسے جاموسی سے دروازے کی جانب ٹڑ ھتے دنکھ کر‬
‫جالئ۔ اننی طرف سے وہ اسے کاقی آب يتہ دک ھا جکی پ ھی۔‬
‫"کہاں چ ھوڑوں۔۔۔ دل کی زمین ٹر تو چ ھوڑ دنا ہے يمہیں۔ اور ندقسمنی سے انک ہی دل ہے۔ دس نارہ‬
‫ہونے تو سب ٹر چ ھوڑ د نیا" مڑ کر اسے دنک ھتے وہ اسی مح يت پ ھری تون میں توال۔‬
‫"يمہارا مش یلہ ک یا ہے۔۔ نا ہللا۔۔۔ دنکھو شہنشاہ نا خو کوئ پ ھی ئم ہو۔۔ مج ھے نليز واتس چ ھوڑ آؤ۔ میں‬
‫يمہارے کسی کام کی بہیں۔ يہ يہ پ ھرڈ کالس مح يت پ ھرے ڈان یالگز سے میں نگھلتے والی ہوں۔ میں انک‬
‫‪54‬‬
‫ہو‬

‫شيزی والے کی مح يت تو ف نول شاند کرلوں ل یکن انک دہش یگرد۔۔ ک یا سوچ کر ئم نے اتشا سوجا پ ھی" وہ‬
‫شدند الج ھن کا شکار پ ھی۔ کنسے اس مصي يت سے يکلے۔ وہ اب پ ھوڑا لہجہ ٹرم رکھ کر اسے شمج ھانے کی‬
‫کوسش کررہی پ ھی۔‬
‫مگر شا متے پ ھی شہنشاہ پ ھا لوگوں کو ہرانے واال۔۔ راج کرنے واال۔ اننی م نوانے واال۔۔ اننی فظرت سے‬
‫کنسے ہي یا۔‬
‫پھ‬
‫"میں نے سن پ ھی ل یا اور شمجھ پ ھی ل یا۔ ميری ھڑی۔ گر مش یلہ يہ ہے کہ اس نار ہنشاہ کے دل‬
‫ش‬ ‫م‬ ‫لج‬
‫نے دغا ک یا ہے اور شہنشاہ نے بہلی نار دل کی سنی پ ھی۔ اب اننی آشاتی سے تو میں ا تنے دل کی‬
‫نافرماتی بہیں نا کرشک یا" ہاپھ ناندھے ٹڑے عجز سے وہ ا تسے اسے سب کہاتی س یا رہا پ ھا جنسے يہ سب سيتے‬
‫ہی تو يماما بہاں آئ ہے۔‬
‫"ئم ميری ٹرمی کا ناجاٹز قاندہ اپ ھا رہے ہو۔۔ میں نکواس کر رہی ہوں کہ مج ھے بہاں سے جاناہے تو تس‬
‫جانا ہے" يماما اب کی نار طنش میں آجکی پ ھی۔‬
‫"اگر يہ يمہاری ٹرمی ہے تو ميری جان يمہارا جالل ک یا ہوگا۔ جلو آج وہ پ ھی دنکھ لي تے ہیں" ٹڑے آرام سے‬
‫اب کی نار وہ واتس مڑا اور کرسی ٹر جاکر اسی انداز میں مٹھی ہون نوں ٹر يکاۓ بيٹھ گ یا۔‬
‫"ئم۔۔ئم کس قسم کے ڈھ يٹ ہو۔۔ مج ھے واتس پ ھيحو تس اپ ھی اور اسی وفت" وہ پ ھی مڑ کر اشکے سر ٹر‬
‫ک ھڑی جکمتہ انداز میں تولی۔‬

‫‪55‬‬
‫ہو‬

‫"دروازہ کھال ہے۔۔ ئم جاشکنی ہو۔ میں پ ھی دنکھو يغير کسی اشلجے کے بيٹ ھا ہوں۔ يمہارے نيج ھے پ ھی بہیں‬
‫آؤں گا۔ جانا جاہنی ہو سوق سے جاؤ۔ سب دروازے کھلے ہیں" اشکے اننی آشاتی سے مان جانے ٹر يماما‬
‫نے مشکوک يظروں سے اسے دنک ھا۔‬
‫"اب جاؤ پ ھی۔ ک ھڑی ميرا متہ ک یا دنکھ رہی ہو۔ نا پ ھر يہ جاند چہرہ دل کو پ ھا گ یا ہے۔" انک آنکھ دناۓ‬
‫وہ پ ھر سوخ لہجے میں توال۔‬
‫ح‬‫ي‬ ‫ل پھ‬
‫يماما اشکے چہرے ٹر ع يت نی۔ دروازے کی جانب مڑی۔‬
‫ن‬
‫اسے يہ موفع گ نوانا بہیں پ ھا۔ شاپھ ہی شاپھ نيج ھے مڑ کر د نی کہ یں وہ ھے آ تو یں رہا۔کمرے سے‬
‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ج‬‫ي‬ ‫ن‬ ‫ہ‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫يکل کر چ ھوتی سی راہداری کے يعد شيڑھ یاں ينجے کی جانب جارہی پ ھیں۔ يہ انک چ ھونا شا لکڑی کا کانيج‬
‫پ ھا۔‬
‫مدہم روسنی ہر سو پ ھیلی ہوئ پ ھی۔‬
‫ينجے اٹرنے نک اسے اجشاس ہوگ یا پ ھا کہ اشکے اور شہنشاہ کے غالوہ اس وفت بہاں کوئ بہیں پ ھا۔‬
‫شيڑھ نوں سے اٹر کر انک چ ھونا شا س تي یگ روم پ ھا۔ اردگرد پ ھی ج ید کمرے پھے۔‬
‫ل یکن يماما کو اس وفت اس کانيج کا جاٹزہ ليتے کا فطعی کوئ سوق بہیں پ ھا۔‬
‫بيزی سے وہ داجلی دروازے کی جانب ٹڑھی۔ آہستہ سے اس کا الک گ ھما کر يصدنق کی ۔۔کہ آنا الک‬
‫ہے نا کھال ہے۔‬
‫مگر وہ حيرت زدہ رہ گئ حب وہ دروازہ پ ھی اسے کھال ہوا مال۔‬

‫‪56‬‬
‫ہو‬

‫جنسے ہی دروازہ ک ھوال۔ اندھيری رات میں خو کجھ اسے ناہر دک ھائ دنا وہ کوئ غام جگہ بہیں نلکہ کوئ‬
‫بہاڑی غالفہ پ ھا۔‬
‫ن‬
‫اندھيرے میں آ ک ھیں پ ھاڑنے ٹر اسے اندازہ ہوا کہ اس کانيج کے ناہر انک ن یلی سی نگڈنڈی کے انک‬
‫جانب گ ھیا ج يگل اور اوبچی اوبچی خون یاں پ ھیں ج یکہ دوسری جانب گہری ک ھائ پ ھی۔‬
‫وہ کہاں اور کدھر پ ھی۔ ا تنے شہر میں تو ہر گز بہیں پ ھی۔ اور بہاں سے ناہر جانے کا ک یا راستہ پ ھا وہ‬
‫نالکل ابخان پ ھی۔‬
‫دو قدم خو وہ ناہر يکال جکی پ ھی۔‬
‫آہستہ سے دونارہ دہليز کے اندر کتے۔‬
‫نے تسی سے دروازہ ن ید کرکے اس سے ماپ ھا يکا دنا۔‬
‫بخانے يہ جي يث اتشان اسے کہاں لے آنا پ ھا۔ اس بہر وہ ناہر جا ہی بہیں شکنی پ ھی۔‬
‫ناہر جانے کا کوئ قاندہ ہی بہیں پ ھا۔‬
‫"ارے اپ ھی نک بہیں ک ھڑی ہو گئ بہیں" ا تنے نيج ھے شہنشہاہ کی آواز سيتے ہی اس کا دل ک یا اس نديميز‬
‫سخص کا سر پ ھاڑ دے۔‬
‫وہ جان یا پ ھا کہ اس وفت وہ بہاں سے بہیں يکل شکنی۔ وہ جان یا پ ھا کہ وہ اسے کہاں اپ ھا النا ہے نٹھی‬
‫ا تنے شکون سے اسے جانے کی اجازت دے دی پ ھی۔‬
‫"کہیں دہست سے نے ہوش ہونے کا ارادہ تو بہیں" اشکے پ ھر سے نالنے ٹر وہ س یدھی ہوتی اشکی جانب‬
‫مڑی۔‬
‫‪57‬‬
‫ہو‬

‫"ئم ڈھ يٹ ہونے کے شاپھ شاپھ انک کميتے اتشان پ ھی ہو" غصے سے اسے ا تسے دنک ھا جنسے يظروں سے‬
‫ہی ک ھا جاۓ گی۔‬
‫"اور کوئ يغريف رہنی ہے تو آج وہ پ ھی کردو۔۔و تسے تو میں اب اننی زندگی کی ہر صيح اور ہر رات ابہی‬
‫يغريفی کلمات سے سيتے کا سوچے بيٹ ھا ہوں۔ اور مج ھے تورا يقین ہے ئم ميری ام یدوں ٹر تورا اٹرو گی" اشکی‬
‫نے تسی ٹر زٹر لب مشکرانے ہوۓ وہ چمڑے کے تنے خويصورت اور دندہ ز نب صوفے ٹر بيٹھ خکا پ ھا۔‬
‫ا تنے اسی مغرور انداز میں۔‬
‫"جسرت ہی رہے گی" وہ پ ھی انک انک لفظ ج یا ج یا کر تولی۔‬
‫"تو ک یا پ ھر ميری مح يت میں ف ید ہو کر ن یار پ ھری نابیں کرو گی"وہ صاف اس کا مذاق اڑا رہا پ ھا۔‬
‫"مر کر پ ھی بہیں۔۔۔ يمہاری م يصويہ ن یدی ٹر خوٹ کی پ ھی۔۔۔۔ دن اور رات والی۔۔ ان شاءہللا اس‬
‫نارنک رات کے يعد اگال کوئ دن اتشا بہیں آگے گا۔ حب يمہاری يہ فصول شکل دنکھوں" خواتی کاروائ‬
‫کرکے وہ شيڑھ یاں چڑھ گئ۔ ان یا تو اندازہ ہوگ یا کہ اشکی ن يت غلط بہیں۔ وريہ اپ ھی نک اشکی کڑوی کش یلی‬
‫ناتوں ٹر کم طرف مردوں کی طرح ان نی مردانگی دک ھانے کی کوسش کرخکا ہونا۔‬
‫"کہیں آج رات مرنے کے ارادے تو بہیں" اسے شيڑھ یاں چڑھ یا دنکھ کر وہ پ ھر سے توال۔‬
‫"مربں ميرے دشمن" شہنشاہ کی ہی نات اسے لونائ۔‬
‫اس کا قہقہہ نے شاحتہ پ ھا۔‬
‫"ارے ہم تو آ نکے اشيروں میں سے ہیں" وہ پ ھی اوبچی آواز میں تو لتے اسے چڑانے سے ناز بہیں آنا۔‬
‫خواب میں دروازہ جس زوردار انداز سے يماما نے ن ید ک یا وہ خواب ہی شہنشاہ کے لتے کاقی پ ھا۔‬
‫‪58‬‬
‫ہو‬

‫وہ خود اپھ کر دوسرے کمرے کی جانب ٹڑھ گ یا۔ اشکی جينی کو ان یا ہی نڈر اور نے خوف ہونا جا ہيتے پ ھا‬
‫جينی کہ وہ پ ھی۔‬
‫مخال ہے انک آتسو پ ھی بہانا ہو۔ نا ٹرلے مي تیں کی ہوں۔ وہ کسی پ ھی خظرناک سحوبنشن میں جذنات کو‬
‫غفل ٹر جاوی بہیں ہونے د ننی پ ھی۔ اور بہی اشکی اب نک کام یاتی پ ھی۔ اسے اس نات سے فرق ہی‬
‫بہیں ٹڑنا پ ھا کہ کس دہش یگرد کے ہاپھ وہ لگی ہے۔ تس اب ان جاالت سے بيرد آزما ہونے کے لتے ک یا‬
‫طريقہ اجي یار کرنا پ ھا۔‬
‫يہ آج رات اسے سوج یا پ ھا۔‬
‫"نانل آنا بہیں اپ ھی نک" مہک بہخد کے لتے اپ ھیں۔ ان کی غادت پ ھی۔ حب پ ھی بہخد کے لتے‬
‫اپ ھتیں۔ تواقل ٹڑھ کر نانل کے کمرے کی جانب جابیں۔ آنات ٹڑھ کر اس ٹر پ ھونک ماربیں اور پ ھر‬
‫واتس ا تنے کمرے میں آبیں۔‬
‫آج جس وفت وہ تواقل ٹڑھ کر اشکے کمرے میں گ تیں۔ کمرہ جالی پ ھا۔‬
‫نے شکن جادر سے اندازہ ہوگ یا پ ھا کہ وہ آج رات پ ھر سے بہیں آنا۔‬
‫ا تنے يہ آنے کا وہ مہک کو کٹھی بہیں ن یا نا پ ھا۔ ہاں ناپ کو صرور حير کرد نیا پ ھا۔‬
‫وہ ينجے ا تنے کمرے میں آبیں چہاں شمس پ ھی جاگ جکے پھے۔‬
‫اور فرآن کی نالوت میں مصروف پھے۔‬
‫"ہمم" ابہوں نے کجھ پ ھی کہتے سے احيراز ک یا۔‬

‫‪59‬‬
‫ہو‬

‫"انک تو آپ ناپ بي یا کے يہ راز و ن یاز مج ھے شمجھ بہیں آنے۔ آنکی پ ھی اتوک ھی فوج کی توکری ہے کہ جس‬
‫کی مسيری میں کٹھی جل بہیں کرشکی۔‬
‫بيتے کو پ ھی ا تنے يفش قدم ٹر جال رہے ہیں۔ اشکی تو فوج کی توکری پ ھی بہیں۔ نتہ بہیں کس قسم کی‬
‫توکری کرنا ہے۔ميری تو شمجھ سے ناہر ہے۔ میں آنکو ن یا رہی ہوں اگر وہ غلط کاموں میں ٹڑا يہ تو میں آپ‬
‫کو کٹھی معاف بہیں کروں گی۔ کس مشکل سے ہللا نے توازا ہے اسے۔" وہ مشلشل تولنی جارہی‬
‫پ ھیں۔‬
‫اور ہر نار اتشا ہی ہونا پ ھا۔ حب حب وہ گ ھر سے ناہر جا نا وہ اسی طرح غصے کا اظہار کربیں۔‬
‫"کجھ بہیں ہوگا ن یگم۔۔ آپ خوامحواہ ٹرتشان ہوتی ہیں" وہ فرآن ن ید کرکے اسے سيتے سے لگانے ک ھڑے‬
‫ہوۓ۔ الماری میں اوٹر کرکے رک ھا۔ اور ان کی جانب نلتے۔‬
‫ن‬
‫"مج ھے يہ ن یابیں وہ ا تنے مہي نوں حب غانب ہونا ہے تو کون سی ٹربي یگ کرنا ہے۔ شمس د ک ھیں آپ کی‬
‫نار میں نے يہ سب ٹرداست کرل یا۔ مگر بيتے کے لتے يہ سب بہین کروں گی"‬
‫"ہاں تو مین کون شا نگڑ گ یا" وہ مشکرانے ہوۓ ا نکے ک یدھوں ٹر ہاپھ رکھ کر تولے۔‬
‫"ہاں تو میں نب موخود پ ھی يہ آنکی لگامیں کشتے کو۔۔۔ اس لڑکے کا میں ک یا کروں۔ کہیں اور مان یا ہی‬
‫بہیں تس انک ہی زد ہے۔۔ کہ وہ بہیں تو کوئ بہیں۔ اب ہم کہاں سے اسے لے کر آبیں۔" ماں‬
‫پ ھیں نا کنسے نے تس يہ ہوبیں۔‬
‫"ہللا سے اچ ھی ام ید رک ھیں۔ ہللا نے اشکے لتے بہيربن رک ھا ہوگا۔" ابہیں ن یڈ ٹر نٹھانے ہوۓ وہ ان کے‬
‫شاپھ بيٹ ھے۔‬
‫‪60‬‬
‫ہو‬

‫"ميری تو ہر لمجہ بہی دغا ہے۔ کہ ہللا اگر وہی اشکی قسمت میں ہے تو کسی طرح اسے زندہ کردے۔۔‬
‫نا۔۔۔" انکی آواز پ ھرانے ٹر شمس نے ابہیں شاپھ لگانا۔‬
‫"ک یا ہوگ یا ہے آپ کو ا تنے بہادر بيتے کی ماں ہیں۔ اس طرح مت کربں" ان کی تست شہالنے ابہیں‬
‫تشلی د تنے لگے۔‬
‫"کب نک آۓ گا؟" مہک کے سوال ٹر وہ مشکراۓ ن یا بہیں رہ شکے۔‬
‫"کل دوبہر نک آ تنے گا۔ پ ھر خوب اشکے کان ک ھييحیا۔ میں تو توکری ٹر ہوں گا۔ آپ دل کے ارمان يکال یا"‬
‫ان کے ن یگ کرنے والے انداز ٹر وہ ئم آنکھوں شم يت مشکرا اپ ھیں۔‬
‫مہک کی تو جان پ ھی نانل میں۔۔ وہ دور ہوجا نا تو انکی جان ٹر بن جاتی۔‬
‫اسی کو سو جتے وہ پ ھر سے مصلی بج ھا کر اشکی خفاطت اور حيرنت کی دغابیں کرنے لگیں۔‬

‫صيح نا ستے کی ميز ٹر وہ دوتوں آ متے شا متے بيٹ ھے پھے۔‬


‫"لگ یا ہے رات پ ھر سونے بہیں" شم يع نے وقار کی سرخ آنک ھوں کو دنکھ کر کہا۔‬
‫"میں نب نک يہ شکون سے سو شک یا ہوں اور يہ ہی جین سے کجھ پ ھی کرشک یا ہوں۔ حب نک وہ ميحوس‬
‫لڑکی مر ک ھپ بہیں جاتی" وقار شا متے موخود جاۓ کے کپ کو گ ھورنے ہوۓ توال۔‬
‫ہ‬
‫"میں نے اپ ھی ا تنے ن یدے کو فون ک یا پ ھا۔ قی الخال تو اشکے قل يٹ میں کوئ لخل بہیں ہے جنسے ہی‬
‫وہ يکلنی ہے ميرا ن یدہ اسے قالو کرے گا" شم يع نے اب نک کی صوربخال ن یائ۔‬
‫"پ ھیک ہے" وقار س یاٹ لہجے میں توال۔‬
‫‪61‬‬
‫ہو‬

‫اسی ملجے شم يع کے مونانل کی رنگ بچی۔‬


‫"ہ یلو۔۔ ہاں۔۔ ک یا جاالت ہین" شم يع کی نات ٹر وقار اشکی جانب م نوجہ ہوا۔‬
‫"اچ ھا يکل ٹڑی ہے۔۔ وٹری گڈ۔ تس نلین کے مطاتق کام ہونا جا ہيتے" شم يع کے ٹرخوش لہجے ٹر وقار‬
‫کجھ دٹر بہلے کی بيزار ک يف يت سے ناہر آخکا پ ھا۔‬
‫اس نے گ ھڑی کی جانب دنک ھا چہاں صيح کے دس بج جکے پھے۔‬
‫"ک یا ن یا" شم يع نے خوں ہی فون ن ید ک یا۔ وقار نے نے جينی سے توچ ھا جاالنکہ وہ جان خکا پ ھا۔‬
‫"وہ کوٹ جانے کے لتے يکل ک ھڑی ہوئ ہے۔ ئم پ ھی ا تنے ن یدے سے کہو کہ ان کے نيج ھے لگ‬
‫جاۓ" شم يع کی ہدانت ٹر اس نے فورا عمل ک یا۔‬
‫"ہ یلو ۔۔ہاں منسر۔۔ اچ ھا پ ھیک ہے ئم اسے دنکھ جکے ہو۔۔ جلو يہ تو بہت اچ ھا ہوگ یا۔ تس ئم پھی اننی‬
‫گاڑی اشکے نيج ھے لگا لو" اس نے منسر کو پ ھی وہی ہدانات دبں خو شم يع نے کہیں پ ھیں۔‬
‫"تس نار اب کام ہوجاۓ" وقار نے فون ن ید کرنے ہی اننی خواہش کا اظہار ک یا۔‬
‫"ہو گا۔۔ ہوگا۔۔ میں کٹھی کچی گول یاں بہیں ک ھیلیا۔۔ ئم قکر مت کرو۔۔ تس اب پ ھوڑا رنلیکس ہو کر‬
‫جاۓ تو ن نو" شم يع نے اسے تشلی دی۔‬
‫وہ ا تنے کپ کی جانب م نوجہ ہوا۔‬
‫ٹرنک یگ ن نوز۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫قاران نے آج ل يٹ آقس جانا پ ھا۔ رات میں يماما نے خو نارتی دی پ ھی۔ وہاں سے واتس آنے ہی وہ کاقی‬
‫ل يٹ ہوگ یا پ ھا لہذا صيح اس نے آقس ل يٹ جانے کا سوجا۔‬
‫‪62‬‬
‫ہو‬

‫اپ ھی پ ھوڑی دٹر بہلے ہی وہ الؤبج میں آنا پ ھا۔‬


‫رن يعہ اس کے اپ ھتے ہی اس کے لتے ناستہ ن یانے کچن کی جانب جل ٹڑبں۔‬
‫اس نے تی وی آن ک یا ہی پ ھا کہ ٹرنک یگ ن نوز کا سيتے ہی جي یل جييج کرنا ہاپھ وہیں رکا۔‬
‫"مشہور و مغروف وک یل يماما صد يفی ج نہوں نے بج ھلے دتوں ہی انک مشہور س یاس یدان کا کنس لڑا۔ اور کل‬
‫اس س یاس یدان گ ھرانے کے انک سرٹراہ کو سزا دلوانے میں کام یاب ہوگتیں۔‬
‫مگر اپ ھی پ ھوڑی دٹر بہلے وہ گ ھر سے آقس کے لتے يکلی ہی پ ھیں کے کجھ دور جانے کے يعد ان کی‬
‫گاڑی سڑک ٹر لہرائ اور سڑک کے شاپھ تنے فٹ ناپھ ٹر چڑھ گئ۔ وہیں موخود انک درحت کے شاپھ‬
‫ٹری طرح نکرائ۔‬
‫موفع ٹر ہی ا نکے نيج ھے آتی گاڑتوں میں سے انک نے ابہیں يکال کر اننی گاڑی میں مي يفل ک یا۔ اور زچمی‬
‫جالت میں ابہیں ہاسي یل لے جانا گ یا ہے۔‬
‫ہمارے يمان یدہ اسی جگہ موخود ہیں چہاں اب سے کجھ دٹر بہلے يماما صد يفی کی گاڑی درحت سے نکرائ‬
‫پ ھی۔۔ جی راج یل ۔۔ آپ اپ ھی وہیں ہیں۔ تو ناطربن کو ن یا تنے گا کہ يہ سب کنسے اور کب ہوا"؟ وہ ن نوز‬
‫ان یکر تو اننی روزمرہ کی ڈتوتی نٹ ھانے لگی۔‬
‫مگر ن نوز سيتے قاران کی جالت ٹری پ ھی۔‬
‫تی وی ٹر دو شکربيز جل رہی پ ھین۔ انک میں يماما کی گاڑی کی جالت دک ھائ جارہی پ ھی۔ دوسری شکربن‬
‫ٹر اشکی مشکراتی يصوٹر پ ھی۔‬

‫‪63‬‬
‫ہو‬

‫رن يعہ اشکے لتے ناستہ لے کر جنسے ہی الؤبج میں داجل ہوبیں۔ شا متے موخود انل سی ڈی ٹر يماما کی يصوٹر‬
‫دنک ھتے ہی نکدم ٹرتشان ہوبیں۔‬
‫"ک یا ہوا ہے؟"وہ خوفزدہ آواز میں قاران سے تولیں۔‬
‫خو اس ملجے شاکت بيٹ ھا پ ھا۔‬
‫ن نوز ان یکر پ ھر سے وہی سب دہرانے لگی۔‬
‫نکدم قاران اننی جگہ سے اپ ھا۔‬
‫"ميری بچی۔" رن يعہ کے متہ سے سب سن کر جيخ يما آواز يکلی۔‬
‫"میں ہاسي یل جا رہا ہوں" قاران ا تنے کمرے کی جانب ٹڑھا۔‬
‫ج ید م يٹ يعد ہی والٹ۔ مونانل اور گاڑی کی جاتی اپ ھاۓ وہ بيز قدموں سے واتس آنا۔‬
‫"میں ہاسي یل جارہا ہوں" اس کی سيحیدہ آواز ٹر رن يعہ خو تی وی دنک ھتے شاپھ ہی رو رہی پ ھیں۔ گردن موڑ‬
‫کر قاران کو دنک ھا۔‬
‫"میں پ ھی جلوں گی" اسے ماں بن کر ن یار دنا پ ھا۔ کنسے يہ اس وفت يکل يف سے گزربیں۔‬
‫"ماں اپ ھی آپ کا وہاں جانے کا قاندہ بہیں ہے۔ میں جاکر اشکی ک یڈتشن دنکھوں۔ آپ تس دغا کربں۔‬
‫نانا کو کال کرد نیا" وہ ا نکے فرنب آکر ا نکے ک یدھے ٹر ہاپھ رک ھتے تشلی د تنے ہوۓ توال۔‬
‫"مج ھے فون کرکے اشکے نل نل کی حير د نیا" آتسو صاف کرنے وہ پ ھرائ ہوئ آواز میں تولی۔‬
‫"جی" وہ تس ان یا ہی کہہ شکا۔ اور بيزی سے ناہر کی جانب ٹڑھا۔‬

‫‪64‬‬
‫ہو‬

‫رات میں سو جتے سو جتے بخانے اشکی کب آنکھ لگی۔ صيح حب اشکی آنکھ کھلی اس وفت پ ھی وہ رات والی‬
‫ب‬
‫ہی توزتشن میں جيتے کی شکل کی ننی ہوئ رگ ٹر يٹھی پ ھی۔ سر اور نازو ن یڈ ٹر دھرے پھے۔‬
‫سر گ ھما کر ادھر ادھر دنک ھا دابیں جانب کی دتوار ٹر گ ھڑی يظر آگئ۔ گ یارہ بج جکے پھے۔ ان یا اسے ناد پ ھا کہ‬
‫ب ب‬
‫فجر کی يماز نک وہ جاگنی رہی پ ھی۔ اور يماز ٹڑھ کر ہی وہ رگ ٹر يٹھی يٹھی آگے کا البجہ عمل طے کرنے‬
‫لگی پ ھی۔‬
‫کمر کو پ ھوڑی دٹر دابیں نابیں کرکے جسم کا اکڑا بن دور ک یا۔ دو نتہ شاتوں ٹر پ ھیک ک یا نال ادھ کھلے ہی‬
‫پھے۔ ن تیں ا نار کر نالوں کو پ ھوڑا شا پ ھیک کرکے دونارہ نالوں میں لگائ۔ دروازہ دھک یال تو وہ کھال ہوا ہی‬
‫مال۔‬
‫آہستہ آہستہ قدم اپ ھاتی ناہر آئ۔‬
‫شيڑھ نوں کے سرے ٹر ک ھڑے ہوکر ينجے الؤبج میں چ ھايکا۔‬
‫شا متے ہی ميز ٹر نا ستے کا شامان ر کھے اس سے بيرد آزما ہونا ہوا شہنشاہ يظر آنا۔‬
‫يماما کا جلق نک کڑوا ہوگ یا۔‬
‫دھپ دھپ کرتی ينجے آئ۔ قدموں کی آواز سن کر پ ھی شہنشاہ کی مصروف يت میں کوئ اٹر يہ آنا۔ وہ اسی‬
‫دل قشاتی سے ناستہ کرنے میں مصروف رہا۔‬
‫"مج ھے آج واتس چ ھوڑ کر آؤ" اشکے سر ٹر ک ھڑی اسے جکم د تنے والے انداز میں ٹڑخ کر تولی۔‬
‫جاۓ بيتے ہوۓ شہنشاہ نے س یدھے ہونے اس کا غصے سے پ ھرتور چہرے کا پ ھرتور ہی انداز میں جاٹزہ‬
‫ل یا۔ پ ھر کمر صوفے کی تست سے يکا نا اسے ناستہ کرنے کا اشارہ ک یا۔‬
‫‪65‬‬
‫ہو‬

‫"ناستہ کرے گی ميری خوتی" ان نی نات يظر انداز کتے جانے ٹر يماما کا دماغ مزند گ ھوم گ یا۔ اس ٹر شہنشاہ‬
‫ن‬
‫کی اندر نک چ ھانکنی آ ک ھیں۔ اور چہرے ٹر کھلتے والی مشکراہٹ اور چمک۔‬
‫"ارے واہ يمہاری خوتی پ ھی ناستہ کرتی ہے۔ پ ھئ اتسی جدت تو آج نک کسی نے بہیں سنی ہوگی۔ ئم اور‬
‫يمہاری ہر حيز سچ میں بہت اتوک ھی ہے۔" صاف مذاق اڑا نا لہجہ پ ھا۔‬
‫"يمہیں انک نکواس کی شمجھ بہیں آتی۔ مج ھے واتس چ ھوڑ کر آؤ۔۔" اب وہ جلق کے نل جالئ۔‬
‫شہنشاہ نے ناگواری سے کان میں ايگلی ڈال کر گ ھمائ۔‬
‫"آہستہ تولو۔۔ ميرے کان نالکل پ ھیک ہیں۔ مجھے يمہاری آہستہ آواز میں کہی ہر نات پ ھی شمجھ آجاۓ‬
‫گی۔" اطمي یان ٹرفرار پ ھا۔ اور تو اور اب انک نانگ ٹر دوسری نانگ يکاۓ وہ مزے سے جاۓ بيتے میں‬
‫مصروف پ ھا جنسے بہی سب کرنے تو آنا ہو۔‬
‫"يمہارا آچر مفصد ک یا ہے مج ھے توں اغوا کرنے کا۔ کون شا کام مجھ سے يکلوانا جا ہتے ہو۔ مج ھے ن یاؤ۔‬
‫ميرے تس میں ہوا تو میں آج ہی کردوں گی۔ مگر نليز مج ھے واتس چ ھوڑ آؤ۔ دنکھو اپ ھی میں انک بہت‬
‫صروری کنس ٹر کام کررہی ہوں۔ ميرے اس طرح اغوا ہونے سے ميری زندگی کا اصل مفصد جٹم‬
‫ہوجاۓ گا" اب کی نار وہ اشکے شا متے والے صوفے ٹر بيٹھ کر اسے شمج ھانے والے انداز میں تولی۔‬
‫ش‬
‫"تو پ ھر يہ مجھو کے ميری زندگی کا پ ھی بہی مفصد ہے" شہنشاہ نے اشکے چہرے سے يمشکل يظربں ہ یا‬
‫کر کہا۔‬
‫يظربں کپ ٹر پ ھیں۔‬
‫"ک یا؟ لڑک نوں کو اغوا کرنا يمہاری زندگی کا مفصد ہے؟" وہ اجيٹ ھے اور کسی قدر طيز سے تولی۔‬
‫‪66‬‬
‫ہو‬

‫"اوہ بہیں چ ھلی کڑ تنے۔۔۔ئم اک یلی ہی ہزاروں کے ٹراٹر ہو۔۔۔اب کينی نار ن یاؤں۔ کہ ئم شہنشاہ کے‬
‫دل کو پ ھاگئ ہو۔۔اب دلوں کے معا ملے تو کجھ بہیں دنک ھتے۔ کوئ مح نوری۔۔ کوئ مصلخت۔۔۔نا۔۔۔"‬
‫جالی کپ بي یل ٹر رک ھتے ہوۓ۔ اسے انک نار پ ھر نا ستے کا اشارہ ک یا۔‬
‫"انک کا کرو۔۔مج ھے زہر کھال دو۔۔" وہ دانت بنس کر تولی۔‬
‫ھ‬ ‫چ‬
‫ہ‬‫ق‬ ‫ش‬ ‫ھ‬ ‫ج‬
‫اس کی الہٹ ٹر ہنشاہ کا قہہ نے شاحتہ پ ھا۔‬‫ي‬

‫"يمہیں کٹھی کسی نے ن یانا بہیں شاند ئم توں دانت بنشتے ہوۓ بہت ہی ن یاری لگنی ہو۔۔" اب وہ‬
‫صوفے کے شاپھ تست يکاۓ داناں ہاپھ داڑھی ٹر يکاۓ مزے سے اشکا نلمال نا چہرہ دنکھ رہا پ ھا۔‬
‫"پ ھاڑ میں گتے ئم۔۔ اور پ ھاڑ میں گئ يمہاری سوچ" اس کا تس بہیں جل رہا پ ھا کہ شہنشاہ کے اس ملجے‬
‫نکڑے نکڑے کر دے۔‬
‫"ہاۓ۔۔ پ ھاڑ میں تو وافعی جال گ یا ہوں۔ اب دنک ھو نا ئم سے مح يت کرنے کے يعد تو لگ یا ہے کہیں کا‬
‫بہیں رہا۔۔پ ھاڑ ہی م یاسب جگہ ہے۔" يماما نے نیک ھے ج نوتوں سے اسے دنک ھا۔‬
‫پ ھر جاموسی سے اسے يظر انداز کتے اردگرد کا جاٹزہ ليتے لگی۔ شاپھ ہی شاپھ دماغ میں بہاں سے پ ھا گتے‬
‫کے م يصونے ن یانے لگی۔‬
‫شہنشاہ پ ھی جاموسی سے اس کا جاٹزہ ليتے میں مگن پ ھا اور يماما اشکی خود ٹر چمی يظروں سے اچ ھی طرح‬
‫وافف پ ھی۔‬

‫‪67‬‬
‫ہو‬

‫"بہاں سے ناہر جانے کے م يصونے مت ن یاؤ۔ يطاہر يمہیں بہاں کوئ يظر بہیں آنے گا ل یکن ميرے‬
‫ن یدے ہر نل بہاں کی نگراتی کر رہے ہیں" اب کی نار شہنشاہ ا نتے مخصوص گمٹ ھير مگر کسی قدر سيحیدہ‬
‫لہجے میں اسے ن تي نہہ کرنے لگا۔‬
‫"اگر مج ھے جا تنے کا دغوی ہے تو ان یا تو اچ ھی طرح جا تنے ہوگے کہ میں غام دتو لڑکی بہیں۔ خو شکون سے‬
‫بي ٹھ جاؤ۔ آج بہیں تو کل۔۔۔ کل بہیں تو ٹرسوں۔۔ میں بہاں سے يکل پ ھاگوں گی۔جاہے جيتے مرضی‬
‫بہرے نٹ ھاؤ" اب کی نار وہ پ ھی رنلیکس انداز میں کمر صوفے سے يکاۓ اشکی کے انداز میں بيٹھ گئ۔‬
‫ب‬
‫"ميری جان جگر دتو ہو ہی بہیں شکنی پ ھی" شہنشاہ کے لوفرايہ انداز ٹر وہ خو شکون سے يٹھی پ ھی انک نار‬
‫پ ھر اس کی رگیں بن گتیں۔‬
‫"حير ناستہ کرو۔۔ جالی ن يٹ يہ يمہارا دماغ جلے گا اور يہ ہی م يصونے بن شکیں گے۔ خود میں جان شان‬
‫الؤ ناکہ مفانلہ کرنے میں مزہ پ ھی آۓ۔" شہنشاہ اننی جگہ سے اپھ کر شا متے تنے کمروں میں سے انک‬
‫کی جانب جل ٹڑا۔‬
‫يماما کی جٹ ھنی يظروں نے اس کا نيج ھا ک یا۔ پ ھر سر چ ھیک کر وہ شا متے ر کھے ا نلے انڈوں۔ جٹم اور شالتسز‬
‫کی جانب م نوجہ ہوئ۔‬
‫جاموسی سے ناستہ کرنے میں مصروف ہوگئ۔ خو پ ھی پ ھا ان یا تو اسے اندازہ ہو گ یا پ ھا کہ وہ اسے کوئ‬
‫يفصان بہیں بہيخاۓ گا۔ قی الخال تو اسے اتشا ہی لگا پ ھا۔‬
‫حب نک قاران وہاں بہيخا نب نک ڈاکيرز نے يماما کے مرنے کی يصدتق کردی۔‬
‫ک‬ ‫ن‬
‫"مج ھے اشکی ڈنڈ ناڈی د نی ہے" قاران اس وفت ضيط کی ان نہاؤں ٹر پ ھا۔‬
‫ھ‬
‫‪68‬‬
‫ہو‬

‫ايمرجنسی کے ناہر م یڈنا کا رش پ ھا۔ ڈاکيرز کے مطاتق انکش یڈنٹ کے يعد يماما کا چہرہ مسخ ہو خکا پ ھا۔‬
‫اور ڈاکيرز نے بہاں نک کہا پ ھا کہ اس نے کوئ زہرنلی سراب تی ہے جس کی وجہ سے يہ جاديہ بنش آنا‬
‫ہے۔‬
‫قاران کو اندر جانے کی اجازت بہیں دی جارہی پ ھی۔‬
‫"سوری سر۔۔ اس وفت ہم کسی کو پ ھی ڈنڈ ناڈی نک بہیں جانے دے شکتے۔" وہاں موخود انک ڈاکير‬
‫نے اسے اندر جانے سے روکا۔‬
‫"وہ ميری فٹملی پ ھی"‬
‫م‬
‫"جی سر ہم جا تنے ہیں۔ ل یکن اپ ھی يہ معاملہ تولنس کنس سے کمل طور ٹر يکل جاۓ پ ھر ہم ڈنڈ ناڈی‬
‫آ نکے خوالے کردبں گے" اس ڈاکير کی نات ٹر قاران نے غصے سے اسے گ ھورا۔‬
‫پ ھر وہاں ٹر موخود تولنس کے ن یدوں کے ناس گ یا۔ وہ سب قاران کو وک یل کی ج تي يت سے بہت اچ ھی‬
‫طرح جا تنے پھے۔‬
‫ان سے سب نات کليير کروا کر۔ اور اس معا ملے کی مزند کوربج جٹم کروائ۔ تولنس کے کہتے ٹر ڈاکيرز‬
‫نے ڈنڈ ناڈی قاران کے خوالے کی۔‬
‫اس کا چہرہ تو بي نوں میں جکڑا ہوا پ ھا۔‬
‫مگر کاتوں میں موخود ابير رنگز خو خون میں لٹ ھڑے ہوۓ پھے قاران ابہیں بہت ا چھے سے بہخان یا پ ھا۔‬
‫اپ ھی کل رات نارتی میں اس نے بہی ابير رنگز تو بہتے ہوۓ پھے۔‬

‫‪69‬‬
‫ہو‬

‫جشامت پ ھی سب يماما کی پ ھی۔ سرخ آنکھوں سے وہ اسے توں موت کی آغوش میں سونے دنکھ رہا پ ھا۔‬
‫آتسو آنکھوں سے بہتے کو نے ناب پھے۔‬
‫جس نٹمٹم جانے میں يماما ٹڑھی پ ھلی پ ھی اشکے اوٹر صد يفی صاحب پ ھی وہیں موخود پھے۔ عم سے نڈھال وہ‬
‫اس کا مردہ وخود دنکھ رہے پھے۔‬
‫ايم نول تنس میں وہ يماما کی ڈنڈ ناڈی کے شاپھ بيٹھ گتے اور قاران اننی گاڑی میں بيٹھ کر گ ھر کی جانب‬
‫روايہ ہوا۔‬
‫اپ ھی اس نے تولنس سے مزند يف تنش رو کتے کا کہا۔‬
‫وہ خود اشکی گاڑی دنک ھیا جاہ یا پ ھا۔ مگر اس سے بہلے اسے يماما کی ندفین کے صروری مراجل طے کرنے‬
‫پھے۔‬
‫اسے يہ يقین ہی بہیں پ ھا کہ يماما نے سراب تی ہوگی۔‬
‫گاڑی جالنے ڈاکيرز کی اس شاری نکواس ٹر اس کا دماغ غصے سے پ ھرا ہوا پ ھا۔‬
‫وہ اسے بہت ا چھے سے جان یا پ ھا۔ يماما نے آج نک کٹھی کسی تسے کو ہاپھ نک بہیں لگانا پ ھا۔ وہ تو ان‬
‫سب حيزوں سے يفرت کرتی پ ھی۔‬
‫قاران نے تولنس کو کہہ کر اس کا قل يٹ پ ھی سیل کروانے کا کہا پ ھا۔‬
‫تولنس قی الخال قاران کی فٹملی کی اجازت کے يغير اس کے قل يٹ کی چ ھان بین بہیں کرشکنی پ ھی۔‬
‫"م یارک ہو دوست" وہ دوتوں اس وفت تی وی ٹر جلتے والی حير دنکھ کر خوسی سے يعلگير ہوۓ۔ شم يع‬
‫نے اسے خوسی سے پ ھرتور لہجے میں م یارک یاد دی۔‬
‫‪70‬‬
‫ہو‬

‫"يہ سب يمہارے يغير ممکن بہیں پ ھا دوست" وقار اشکی بيٹھ پ ھیکتے ہوۓ توال۔‬
‫"آج تو ہم جشن م یابیں گے" وقار خوسی سے يمٹمانے چہرے کے شاپھ توال۔‬
‫دوتوں يماما کی موت کی يصدتق ٹر نے جد خوش پھے۔‬
‫پ‬ ‫ج‬ ‫ي‬‫ب‬ ‫پ‬ ‫ي‬ ‫م‬ ‫ش‬ ‫ہ‬ ‫ش‬ ‫ج‬‫م‬ ‫بہ ش‬
‫"ک نوں یں۔ ھو اب کون کے دن آنے والے یں" ع اور وہ ھر صوفوں ٹر ٹھ کے ھے۔‬
‫وقار ناس ٹڑے ابيرکام ٹر ن یل دی۔‬
‫پ ھوڑی ہی دٹر يعد انک مالزم ہاپھ ناندھے اندر آنا۔‬
‫"پ ھئ آج رات کلب میں زٹردست سی نارتی ہوگی۔ وہاں کی صفائ وعيرہ کرواؤ۔ جينی سرابیں جٹم ہوجکی‬
‫ہیں۔ گودام سے تئ تونلیں يکلواؤ۔ شاپھ میں نارتی ک نو کا ان يطام پ ھی ہو۔ اور ہاں وہ خو ن یک شان یڈ ٹر‬
‫گنسٹ رومز کا اٹرنا ہے وہاں کی پ ھی صفائ کرواؤ۔ آج ہم پ ھر تور طر يفے سے جشن م یابیں گے۔" سب‬
‫ہدانات د تنے ہوۓ وہ صوفے ٹر مزند پ ھیل کر بيٹ ھا۔‬
‫"جگر يمہیں پ ھی آج خوش کردبں گے" شاپھ والے صوفے ٹر بيٹ ھے شم يع کے نازو ٹر ہاپھ رکھ کر زور سے‬
‫دنانے ہوۓ وہ خوش سے توال۔‬
‫"ن یاؤ۔ کون سی ماڈل نا انکيرس ميرے جگر کو تشید ہے آج اسے نالنے ہیں بيرے لتے" وہ آنکھ دنا کر‬
‫توال۔‬
‫"ارے نار۔۔۔ میں تو غرصہ ہوا سوٹز کی دن یا سے دور ہی رہا ہون۔ مج ھے بہیں معلوم آج کل کون کون‬
‫ہے بہاں" شم يع صاف گوئ سے توال۔‬

‫‪71‬‬
‫ہو‬

‫"جل پ ھر بيرے لتے اننی مرضی کی فٹ والی ماڈل کا ان يطام کرنے ہیں۔ تو نے مج ھے خوش ک یا۔ اب‬
‫بج ھے خوش کرنا پ ھی تو ميرا فرض ہے نا" پ ھر سے انک آنکھ دنانے ج یانت سے ہسي تے ہوۓ توال۔‬
‫شم يع نے پ ھی اشکی ہنسی میں اس کا پ ھرتور شاپھ دنا۔‬

‫يماما کو دف یانے کے يعد قاران س یدھا اس جگہ بہيخا چہاں اشکی گاڑی درحت سے نکرائ پ ھی۔‬
‫وہاں بہلے سے ہی تولنس نے ا تنے ن یدے پ ھيج کر اس جگہ کو پ ھی س یل کردنا پ ھا۔‬
‫قاران عم سے نڈھال اس جگہ بہيچ خکا پ ھا۔ اسے ذرا ٹراٹر ام ید بہین پ ھی کہ يہ صرف جاديہ پ ھا۔ اسے تورا‬
‫يقین پ ھا کہ اسے مروانا گ یا پ ھا۔‬
‫م‬
‫اور کس نے يہ اپ ھی اسے شک پ ھا۔ مگر وہ دل میں ضمم ارادہ کرخکا پ ھا کہ وہ يماما کے مفصد کو يہ‬
‫صرف توں ہی چ ھوڑ دے گا۔ نلکہ اب وہ اشکے قا نلوں کو پ ھی ابخام نک بہيخاۓ گا۔‬
‫تس اب اسے ن نوت اکٹ ھے کرنے پھے۔‬
‫وہاں بہيچ کر سب سے بہلے اس نے گاڑی نک رشائ کی۔‬
‫گاڑی کے ناٹر اس نے فورا جا جبے تو وہ ن یکجر پھے۔‬
‫وہاں سے ہٹ کر وہ فورا گاڑی کے اندر کی جانب ٹڑھا۔‬
‫دروازہ ک ھوال تو اشکی ج ید قانلز ڈران نونگ سيٹ کے شاپھ موخود سيٹ ٹر نک ھری ٹڑی پ ھیں۔‬
‫توری گاڑی چ ھان ماری مگر اس کا مونانل کہیں پھی بہیں پ ھا۔‬

‫‪72‬‬
‫ہو‬

‫يہ ہی اس کا ن یگ پ ھا۔ مگر ج ید قانلز پ ھیں۔ مگر يہ وہ والی پ ھیں خن کے کنسے وہ ڈنل کرجکی پ ھی۔ تو‬
‫اب ان قانلز کو لے کر کہیں جانے کا کوئ مفصد بہیں پ ھا۔‬
‫اس نے پ ھر پ ھی وہ قانلز وہاں سے اپ ھا لیں۔‬
‫ناہر يکال تو ف یگر ٹربنس لي تے کے لتے نٹم آجکی پ ھی۔ جسے وہ بہاں آنے سے بہلے فون کرخکا پ ھا۔‬
‫"مج ھے انک انک جگہ کے ف یگر ٹربنس جاہ تیں" ا نکے آفنسر کو ن تي نہہ کرکے وہ فون مالنے لگا۔‬
‫يماما کے يمير ٹر فون مالنا تو ن یل م نواٹر جارہی پ ھی۔‬
‫يہ کنسے ہو شک یا پ ھا کہ وہ مونانل لے کر گ ھر سے يہ يکلنی۔‬
‫"کہیں کوئ موفع کا قاندہ اپ ھا کر اس کا ن یگ اور مونانل گاڑی سے چرا کر يہ لے گ یا ہو۔" نکدم اسے‬
‫ج یال آنا۔‬
‫ہمارے ملک کا المتہ پ ھی تو بہی ہے کہ چہاں کوئ جاديہ ہوا بہیں وہاں اس قسم کے راہگير خور الزمی‬
‫موخود ہونے ہیں۔‬
‫کوئ زچمی نا موت سے گزر کر کسی جال میں ہے۔ وہ کسی کو بہیں دک ھائ دے گا۔ ہاں اشکے ناس‬
‫کوئ فٹمنی حيز ہو اسے دتو جتے میں بہل کربں گے۔ اسی اتشان يت نے ہمارے دل مردہ کرر کھے ہیں۔‬
‫اور يقي یا ا تسے ہی مردہ دل کا مالک کوئ يماما کا نیگ اور مونانل لے اڑا ہوگا۔‬
‫"ہ یلو ف یاض۔ میں انک يمير سي یڈ کررہا ہوں اسے فورا سے بہلے نالک کرواؤ۔ اور اس کا اب نک کا کالز کا‬
‫سب ريکارڈ مج ھے جلداز جلد پ ھيحو" ا تنے کسی دوست کو فون کرکے وہ وہاں سے يکل خکا پ ھا۔‬
‫اپ ھی تولنس نے ف یگر ٹربنس لے کر يماما کی گاڑی اننی بحونل میں رک ھنی پ ھی۔‬
‫‪73‬‬
‫ہو‬

‫قاران کا رخ اب يماما کے قل يٹ کی جانب پ ھا۔‬


‫گاڑی میں بيٹھ کر وہ اس کا رخ يماما کے قلتنس کی جانب کرخکا پ ھا۔‬
‫صيح ناستہ کرنے کے يعد وہ کمرے میں جاجکی پھی۔ ان یا اسے اندازہ ہوگ یا پ ھا کہ قی الخال وہ جيتے پ ھی‬
‫ہاپھ ناؤں مار لے اپ ھی وہاں سے يکلیا پ ھیک بہیں۔‬
‫شہنشاہ اپ ھی خوک یا پ ھا۔ يماما کو اسے اب اتشا ناٹر د نیا پ ھا کہ وہ ان سے خوفزدہ ہوجکی ہے۔ ناکہ وہ اشکی‬
‫جانب سے پ ھوڑے ٹرم ٹڑبں۔‬
‫اور بہیں سے وہ قاندہ اپ ھا کر يکل پ ھاگے گی۔‬
‫بہی سب سو جتے وہ ن یڈ ٹر ن ٹم دراز پ ھی اور اسی طرح سو پ ھی گئ۔‬
‫اشکی آنکھ کسی کے گ یگ یانے سے کھلی۔‬
‫"يہ شام پ ھر بہیں آنے گی‬
‫اس شام کو اس شاپھ کو‬
‫آؤ امر کرلیں‬
‫میں يمہارے فرنب‬
‫ئم ميرے ناس ہو‬
‫اور کجھ ہو يہ ہو‬
‫تس يہ اجشاس ہو" مدہم سی گ یگ یاہٹ کے شاپھ ہی اسے ا تنے چہرے ٹر کسی کی ايگل نوں کا لمس‬
‫مخسوس ہوا۔‬
‫‪74‬‬
‫ہو‬
‫ب‬
‫وہ کرنٹ ک ھا کر س یک یڈ سے پ ھی بہلے س یدھی ہو کر يٹھی۔‬
‫نے يقین يظروں سے ا نتے نابیں جانب ن یڈ ٹر بيٹ ھے شہنشاہ کو دنک ھا۔‬
‫جس کی يظروں میں اس وفت الگ ہی چمک پ ھی۔ يماما کے توں بيزی سے اپ ھتے ٹر وہ طنش میں آنے کی‬
‫بخاۓ ہولے سے مشکرانا۔‬
‫ب‬
‫"گ ھي یا بن ٹر اٹر آۓ" يماما طيز کے بير ٹرشاتی ن یڈ ٹر سے اپھ کر شا متے موخود صوفے ٹر يٹھی۔‬
‫"ئم تو اننی جالص ہو کہ يمہارے شاپھ گ ھي یا بن ٹر جاہ کر پ ھی بہیں اٹر شک یا" انک سرد آہ پ ھرنے ہوۓ‬
‫اس نے شان یڈ بي یل ٹر موخود شگار شلگانا۔‬
‫"مگر توں ميری سونے کا قاندہ اپ ھا کر ميرے کمرے میں آکر يہ سب نکواس کرنا۔۔۔۔ گ ھي یا بن بہیں تو‬
‫اور ک یا ہے" وہ دانت بنس کر تولی۔‬
‫"ارے واہ ئم نے تو بہت جلد ميری ام یدوں ٹر تورا اٹرنا سروع کردنا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔"ميرا کمرہ" واہ۔۔‬
‫مزہ آنا سن کر" سر کو ہولے ہولے ج تنش د نیا متہ سے دھواں اڑا نا وہ مخظوظ کن انداز میں توال۔‬
‫يماما اسے ل یاڑ رہی پ ھی اور وہ ا تنے ہی راگ االپ رہا پ ھا۔‬
‫"آن یدہ مج ھے ہاپھ مت لگانا۔۔ وريہ میں بہت ٹرا جسر کروں گی۔۔ اور اب مج ھے ن یاؤ کہ اس اغوا کا ک یا‬
‫ق‬
‫مفصد ہے۔ ئم ک یا سوچ رہے ہو۔۔ نا سوچ جکے ہو۔ اور کس خوش ہمی میں ہو وہ پ ھی ن یا دو" يماما نے‬
‫اشکی چرک نوں ٹر چڑنے ہوۓ توچ ھا۔‬
‫"ارے ارے شاتس تو لو۔۔ بہاں پ ھی ک نہرا ک ھول کر بيٹھ گئ ہو۔۔ کوئ ن یار مح يت کی نات کرو۔۔" وہ‬
‫حيرت سے ہنشتے اسے اور غصہ دال گ یا۔‬
‫‪75‬‬
‫ہو‬

‫"ئم نتہ بہیں کن خوش گمان نوں میں ہو۔۔ عح يب کوئ نے ڈھ یگے دہش یگرد اور خور ا جکے ہو۔۔ يمہیں يہ‬
‫شمجھ ہی بہیں آرہی کہ میں يمہاری اننی اتشلٹ کررہی ہوں۔ مج ھے کسی طور ئم گوارا بہیں ہو۔ مگر ئم ہو‬
‫کہ اٹر ہی بہیں کوئ ئم ٹر" وہ اب کی نار حيرت کی زنادتی سے تولی۔‬
‫شہنشاہ اشکے انداز ٹر ہلکا شا قہقہہ لگا کر اننی جگہ سے اپھ کر يماما کی جانب ن یڈ ٹر اشکے مد مفانل بيٹ ھا۔‬
‫"بہلی نات تو يہ کہ اس اغوا کا مفصد يمہیں ہمنسہ کے لتے ان یا ن یانا ہے۔۔ دوسری نات خور اخکا ہوں يہ‬
‫ڈاکو ہوں۔۔ خو پ ھی کہو تس اب سے صرف يمہارا ہوں" ہاپھ دل ٹر ر کھے ہولے سے چ ھک یا ہوا وہ اسے‬
‫ناگل کے سوا کجھ يہ لگا۔‬
‫"اوہ۔۔ يہ شادی والی نلتي یگ تو ئم ا نتے دماغ سے نالکل ہی يکال ناہر کرو" يماما نے اب کی نار کڑے‬
‫انداز میں اسے وارن ک یا۔‬
‫"ک نوں؟" شہنشاہ نے نل پ ھر کی پ ھی دٹر کتے ن یا سوال توچ ھا۔‬
‫"ک نونکہ میں بہلے سے ہی شادی شدہ ہوں۔" اس نے اننی طرف سے بہت ٹڑا دھماکا ک یا۔ مگر دوسری‬
‫جانب جنسے کوئ فرق بہیں ٹڑا۔‬
‫ي‬
‫"اچ ھا ۔۔۔ وہ جس کو مرے ہوۓ پ ھی اب کيتے ہی شال ہو گتے ہیں۔۔ لہذا يح کرلو۔۔ شادی شدہ‬
‫ح‬‫ص‬

‫بہیں ن نوہ" يماما کے لتے اشکے لفظوں کے تسير شہیا آشان بہیں پھے۔‬
‫ج ید لمحوں کے لتے وہ ا تنے نارے میں اشکی اننی معلومات ٹر گ یگ رہ گئ۔ مگر پ ھر جلد ہی سيٹ ھل گئ۔‬
‫"ن نوہ ہوں يہ شہاگن۔۔ ئم سے کوئ مطلب بہیں۔ ميرے لتے خو کجھ پ ھا وہی انک سخص پ ھا۔ يہ اس‬
‫سے بہلے کسی کی خواہش کی پ ھی۔ اور يہ اب اشکے يعد کسی کی خواہش ہے۔‬
‫‪76‬‬
‫ہو‬

‫لہذا ئم ان یا وفت ٹرناد مت کرو۔۔ بہت سی مل جابیں گی يمہیں" اس نے جنسے ہر نات جٹم کردی۔‬
‫"مگر مج ھے يماما ہی جاہے۔ سچی۔۔ ک ھری۔۔ ناوقا۔۔ يمہیں ج ید گ ھي نوں کی مہلت دے رہا ہوں۔ ف يصلہ کرلو۔‬
‫يکاج کرکے رہو گی نا۔۔۔۔" شہنشاہ اب کی نار سب کجھ اس ٹر واصح کرد نیا جاہ یا پ ھا۔ اور اس نے کر‬
‫پ ھی دنا پ ھا۔‬
‫"ميرا ف يصلہ ج ید س یک یڈز۔ ج ید مي نوں۔ ج ید گ ھي نوں اور ج ید شالوں ک یا مرنے دم نک بہی ہے۔۔اور اس کے‬
‫غالوہ میں نے کوئ آتشن اننی زندگی میں رک ھا ہی بہیں ہے۔‬
‫ئم نے کجھ اور سوجا پ ھی تو میں اننی زندگی جٹم کرنے میں انک نل کی پ ھی دٹر بہیں کروں گی۔ ناد رک ھیا"‬
‫ق‬ ‫ق‬
‫يماما نے انک انک لفظ ٹر زور د تنے جنسے اس کی ہر خوش ہمی کو غلط ہمی ن یا دنا۔‬
‫"مگر میں يمہیں يہ ج ید گ ھيتے د نیا جاہ یا ہوں۔ اور ک یائم دن یاسے توں ہی ان یا مفصد تورا کتے ن یا جلی جاؤ گی۔‬
‫تو ک یا پ ھر اگلے چہان میں پ ھی خود کو معاف کرناؤ گی"شہنشاہ اننی جگہ سے اپھ کر اب دروازے کی جانب‬
‫ٹڑھ رہا پ ھا۔‬
‫مگر اشکے متہ سے يکلتے والے الفاظ يماما کو پ ھر سے گ یگ کر گتے۔‬
‫يہ کون پ ھا۔۔ خو اشکے ماضی سے وافف پ ھا۔ وہ تو رن يعہ۔۔ قاران اور اچمد کے غالوہ اور کوئ بہیں جان یا‬
‫پ ھا۔ پ ھر يہ سب اسے کنسے نتہ جال ہے۔‬
‫يماما نے بہلی نار اب سيحیدگی سے شہنشاہ کے نارے میں سوجا۔‬
‫"کون ہو ئم؟" اسے وہ کوئ بہرو نتہ لگا۔‬

‫‪77‬‬
‫ہو‬

‫شہنشاہ اس کے حيرت میں لي تے سوال ٹر کمرے کا دروازہ ک ھو لتے ک ھو لتے ہولے سے مشکرانا مڑ کر اشکی‬
‫جانب دنک ھا اور پ ھر سيتے ٹر ہاپھ رکھ کر ہولے سے چ ھکا۔‬
‫"يمہارا جادم" س یدھے ہونے اس کی آنک ھوں میں چ ھتے مشکوک سے ناٹرات نے شہنشاہ کی مشکراہٹ کجھ‬
‫ہور گہری کی۔‬
‫مزند کجھ پ ھی کہے ن یا جاموسی سے دروازہ ک ھول کر ناہر يکل گ یا۔‬
‫"ہ یلو سر جی۔ اب ان ٹرکوں کا ک یا کربں گے" وہاج اس وفت ا تنے قل يٹ ٹر بيٹ ھا پ ھا۔‬
‫يماما کی موت کی حير ٹر اس نے پ ھی شکھ کا شاتس ل یا پ ھا۔‬
‫اس جادنے کا مطلب يہ پ ھا کہ اب کجھ غرصہ اس کا کنس ال نوا میں جانے کی کاقی جد نک ام ید‬
‫پ ھی۔‬
‫"ہاں نار اب معاملہ پ ھیڈا ٹڑ خکا ہے۔ تو جس طرح ہم نے نلین ک یا پ ھا۔ اسی طرح ان منش یات کے ٹرک‬
‫جانے دو۔ نارڈر ٹر میں نے تولنس کے ج ید ن یدے لگا د تنے ہیں۔ وہ بہت آشاتی سے ہمارا مال يکلوا دبں‬
‫گے۔ شاپھ ہی شاپھ خو اشلجے کے ٹرک ہیں ابہیں پ ھی يکلتے دو۔ اور ابہی کے ذر يعے ج ید دہش یگرد پ ھی‬
‫واتس جلے جابیں گتے۔ ک نونکہ بہاں وزٹرس یان کے جاالت بہت کش یدہ ہو گتے ہیں۔ ہمارے ان ن یدوں کا‬
‫ش‬
‫اب بہاں رک یا خظرے سے جالی بہیں۔ اور اگر يہ ن یدے نکڑے گتے تو مجھو میں تو س یدھا بختہ دار ٹر‬
‫ل یکوں گا۔ ک نونکہ يہ وہی ن یدے ہیں خن کی فونيج اس لڑکی کے ناس ہیں۔" وہاج موفع کا قاندہ اپ ھا کر جلد‬
‫سے جلد ہر ن نوت جٹم کرنا جاہ یا پ ھا۔‬

‫‪78‬‬
‫ہو‬

‫"پ ھیک ہے سر کوئ مش یلہ ہی بہیں سب ان يطام بہت ا چھے سے ہوجاۓ گا" اس نے وہاج کو توری‬
‫طرح تشلی کروائ۔‬
‫"بہت اجي یاط سے ابہیں ميری خونلی سے يکال یا۔ کسی کو پ ھی شک يہ ہو کہ وہ ميری خونلی میں پھے۔"‬
‫وہاج نے انک اور ہدانت دی۔‬
‫"ميرا بي یا ابہیں ميری خونلی سے يکال کر گاؤں کے قارم ہاؤس نک بہيخا دے گا۔ ئم نے قارم ہاؤس سے‬
‫ابہیں آگے لے کر جانا ہے"‬
‫"پ ھیک ہے سر آپ نے قکر ہوجابیں" اس نے پ ھر سے وہاج کی تشلی کروائ۔‬
‫توری تشلی کرکے اس نے فون ن ید ک یا۔‬
‫اور شاپھ ہی کہیں اور فون گ ھمانا۔‬
‫"ہ یلو۔۔ ہاں پ ھئ آج رات کا ک یا نلین ہے۔" دوسری جانب کی گف یگو سيتے کے يعد اس نے انک‬
‫پ ھیڈی شاتس پ ھری۔‬
‫"ارے نار ٹڑے دتوں يعد تو اس ذہنی ٹرتشاتی سے آزادی ملی ہے۔ تس مج ھے ن یا دو۔ کيتے بنسوں کا خوا رک ھا‬
‫ہے میں لي یا آؤں گا" چہکنی آواز میں اس نے توچ ھا۔‬
‫"جلو پ ھیک ہے۔ میں يکلیا ہوں پ ھر" فون ن ید کرکے وہ ا تنے ج ید دوسنوں کے شاپھ خوا ک ھیلتے يکل ٹڑا۔‬

‫"ئم نے توری طرح اس جگہ کا يفسہ شمجھ ل یا ہے" شمس اور نانل کے ہمراہ ان کی توری نٹم اس وفت‬
‫انکی مخصوص جگہ ٹر موخود پ ھی۔‬
‫‪79‬‬
‫ہو‬

‫"جی سر۔۔ يہ تورا يفسہ اسی جگہ کا ہے۔ اور يہ خو میں نے رنڈ البن لگائ ہے۔ يہ اس جگہ رشائ جاصل‬
‫کرنے کا سب سے مخقوظ راستہ ہے ہمارے لتے۔ اس را ستے ٹر زنادہ ٹر ڈاکو موخود ہونے ہیں۔‬
‫وہاں کا کوئ رہاتسی پ ھی اس جگہ سے رات کے اس بہر بہیں گزرنا۔" ذتشان نے بي یل ٹر پ ھیالۓ يفسے‬
‫ٹر مارک کرنے ہوۓ کہا۔‬
‫"اور يہ خو گربن البن واال راستہ اس ٹر دک ھائ دے رہا ہے۔ يہ ان کے جاص لوگو اسيعمال کرنے ہیں۔‬
‫يہ شارٹ کرٹ راستہ پ ھی ہے اور دوسرا بہاں ٹر پ ھی کسی کی يظر کم ہی ٹڑتی ہے۔ مگر يہ کاقی کخا راستہ‬
‫ہے۔ جس ٹر سواۓ ج يپ کے اور کوئ دوسری گاڑی بہیں جاتی" اس نے انک اور را ستے کی تشاندہی‬
‫کی۔‬
‫"پ ھیک ہوگ یا۔ تس پ ھر ہللا کا نام لے کر يکلو ئم لوگ پ ھی" اننی کرسی سے ک ھڑے ہونے شمس نے‬
‫ن‬
‫اننی گ یارہ ن یدوں ٹر مشٹمل نٹم د کھی۔‬
‫"پ ھیک ہے سر" وہ سب پ ھی ا تنے ا تنے تون يفارم میں اپھ ک ھڑے ہوۓ۔ سب اس وفت س یاہ تون يفارم‬
‫میں اشلجے سے لنس پھے۔‬
‫"يہ دوتوں ن یدے آج نکڑے جانے بہت صروری ہیں۔ وريہ ہمارا يہ کنس کمزور ٹڑ شک یا ہے" شمس نے‬
‫ابہیں پ ھر سے ن تي نہہ کی۔‬
‫"ان شاءہللا سر"وہ سب نک زنان ہوۓ۔ خن میں سب سے نلید آواز نانل کی پ ھی۔‬
‫قاران کجھ دٹر بہلے ہی يماما کے قل يٹ سے واتس آنا پ ھا۔ مگر وہاں پ ھی اسے اتشا کوئ تشلی بخش ن نوت‬
‫بہیں مال جس کی ن یاء ٹر وہ کسی ٹر کوئ الزام لگا شک یا۔‬
‫‪80‬‬
‫ہو‬

‫مگر اسے ان یا يقین صرور پ ھا کہ اس کام کے نيج ھے وقار نا وہاج میں سے ہی کوئ پ ھا۔‬
‫کجھ دن بہلے جنسے وہ يماما کے آقس آکر اسے دھمکی لگا کر گ یا پ ھا اس سب سے يہ نات واصح ہوتی پ ھی کہ‬
‫يقي یا اس سب میں کہیں يہ کہیں وہ ملوث ہے۔‬
‫"ک یا ن یا" رن يعہ عم سے نڈھال اس وفت يمشکل خود کو سيٹ ھال کر قاران کے کمرے میں آبیں۔‬
‫ن‬
‫شارا دن لوگوں کا نان یا ن یدھا رہا پ ھا۔ رو رو کر انکی آ ک ھیں ٹری طرح سوچھ جکی پ ھیں۔‬
‫ن‬
‫قاران ن یڈ کے شاپھ تست يکاۓ بيٹ ھا پ ھا۔ آ ک ھیں شا متے دتوار ٹر نکی پ ھیں۔‬
‫ماں کو کمرے میں آنے دنکھ کر س یدھا ہو کر بيٹ ھا۔‬
‫وہ آہستہ روی سے جلنی ہوبیں اشکے شا متے ن یڈ ٹر بيٹ ھیں۔‬
‫"اپ ھی تو کجھ نتہ بہیں جال۔ تس اب اس کی گاڑی اور قل يٹ ٹر موخود ف یگر ٹربنس کے تشاتوں کا کجھ نتہ‬
‫جلے تو معاملہ آگے ٹڑھاؤں گا" ان کے ہاپھ نکڑ کر نے تسی سے وہ سر چ ھکا گ یا۔‬
‫"ميری بچی کی زندگی کی سب سے ٹڑی خواہش توری ہونے والی پ ھی۔ ہللا يہ ک یا ہوگ یا۔۔میں۔۔ میں نالکل‬
‫بہی دست رہ گئ" قاران کے ہاپھ پ ھا متے کی دٹر پ ھی۔ وہ پ ھر سے رونے لگ گتیں۔‬
‫اور وہ جس نے شارا وفت ضيط سے سب معامالت سيٹ ھالے پھے۔ ماں کے شا متے شارا ضيط ک ھو گ یا۔‬
‫"میں اسے ہمنسہ م يع کرنا پ ھا۔ يماما توں لوگوں کے شاپھ صد مت لگانا کرو۔ يہ دن یا پ ھيڑتوں کی ہے۔‬
‫مگر۔۔" وہ ماں کی گود میں سر ر کھے شدت گريہ سے رو ٹڑا۔‬

‫‪81‬‬
‫ہو‬

‫"مگر وہ بہیں سينی پ ھی۔ اس ٹر تو تس انک ہی دھن سوار پ ھی۔ لوگوں کو ايصاف دالنے کی۔ اور اب۔۔‬
‫اب حب وہ ا تنے جاندان کو ايصاف دلوانے جلی پ ھی۔ تو توں ان درندوں اور پ ھيڑتوں کی نذر ہوگئ" دوتوں‬
‫پ ھوٹ پ ھوٹ کر رود تنے۔‬
‫"اس نے ہمارا پ ھی يہ سوجا۔ کہ ہم اس کے ن یا کنسے رہیں گے" آتسو پھے کہ آنکھوں سے جٹم بہیں‬
‫ہورہے پھے۔‬
‫وہ دل کا سب غ یار ماں کے شا متے يکال رہا پ ھا۔‬
‫رن يعہ داناں ہاپھ اشکے ک یدھے ٹر پ ھير رہی پ ھیں اور نابیں ہاپھ سے ا تنے آتسو صاف کررہی پ ھیں۔‬
‫"تس بي یا۔ مج ھے تو يہ يکل يف ک ھاۓ جارہی ہے۔ کہ بخانے ميری بچی بخانے کس يکل يف سے گزری‬
‫ہوگی۔۔ بہی سوچ سوچ کر لگ یا ہے دل پ ھٹ جاۓ گا" متہ ٹر ہاپھ ر کھے وہ سشک نوں سے رو رہی پ ھیں۔‬
‫"میں چ ھوڑوں گا بہیں۔ اسے جس نے ميری يماما کے شاپھ يہ سب ک یا ہے۔ میں مان ہی بہیں شک یا‬
‫کہ يہ جاديہ پ ھا۔۔" حب دل ک ھول کر رو ل یا نب آتسو صاف کرکے وہ ماں کی گود سے اپ ھا۔ ا نکے ہاپھ‬
‫پ ھامے وہ انک نار پ ھر وتوق سے توال۔‬
‫"يماما کے قا نلوں کو نکڑنے کے شاپھ شاپھ۔ اب جس کام کا بيڑہ ہماری يماما نے اپ ھانا پ ھا۔ اسے میں‬
‫م‬ ‫ش‬ ‫ب‬ ‫ی‬ ‫م‬‫ک‬ ‫ن‬
‫م‬ ‫ہ‬
‫نايہ ل ک يخاؤں گا۔ اس کے خن د نوں کی سزا ناقی رہ گئ ہے وہ یں دلواؤں گا۔ اب وہاج اور‬ ‫ن‬
‫وقار کا کنس میں لڑوں گا" وہ انک غزم سے توال۔‬

‫‪82‬‬
‫ہو‬

‫رن يعہ نے دک ھنی آنکھوں سے بي تے کو دنک ھا۔ جس کے چہرے ٹر الگ ہی روسنی پ ھی۔ وہ جاننی پ ھیں کہ يماما‬
‫ان کے بيتے کی اولین خواہش بن جکی پ ھی۔ مگر وہ يہ پ ھی جاننی پ ھیں کہ يماما کی خواہش کوئ اور پ ھا۔‬
‫اور اس کے غالوہ وہ کسی کا يصور بہیں کرشکنی پھی۔‬
‫اسی لتےقاران کی خواہش جا تنے کے ناوخود ابہوں نے کٹھی يماما سے يہ نذکرہ بہیں ک یا پ ھا۔ ابہیں يماما کی‬
‫خوسی ہمنسہ سے زنادہ غزٹز پ ھی۔‬
‫مگر ک یا نتہ پ ھا کہ وہ اننی مح يصر زندگی لکھوا کر الئ پ ھی۔‬
‫"صرور بي یا۔ شاند ميری بينی کی روح کو نٹھی شکون ملے۔ ميری بچی۔۔ ميری يماما" وہ پ ھر سے رونے‬
‫لگیں۔‬
‫قاران نے ابہیں ک یدھے سے لگا ل یا۔‬
‫ب‬
‫حب سے وہ يماما کی سخائ اشکے شا متے رکھ کے گ یا پ ھا۔ يماما نب سے وہیں کينی ہی دٹر حيران يٹھی پ ھی۔‬
‫آچر يہ کون پ ھا۔‬
‫اب نک ماضی کی قلم جال کر وہ ہزار نار سوچ جکی پ ھی کہ اننی شادی کے نارے میں اس نے قاران‪،‬‬
‫رن يعہ اور اچمد کے غالوہ کٹھی کسی کو ن یانا ہے کہ بہیں۔‬
‫مگر پ ھولے سے پ ھی اسے کوئ اتشا لمجہ ناد بہیں آنا کہ اس نے کسی اور سے اس سب کا نذکرہ پھی ک یا‬
‫ہو۔‬
‫وہ بہت محیاط پ ھی۔ ٹڑھائ کے دوران پ ھی وہ تس سب سے شالم دغا کی جد نک نات ج يت کرتی پ ھی۔‬
‫دوست کا درجہ سواۓ قاران کے اس نے کسی کو بہیں دے رک ھا پ ھا۔‬
‫‪83‬‬
‫ہو‬

‫قاران پ ھا پ ھی ان یا اچ ھا دوست کہ اس کے ہونے يماما کو کٹھی صرورت ہی بہین ٹڑی پ ھی کہ وہ کسی اور‬
‫سے دوسنی پ ھی کرتی۔‬
‫کاقی دٹر گزر جکی پ ھی۔‬
‫وہ کجھ سوجنی ہوئ کمرے سے ناہر يکلی۔ تورے کانيج مین جاموسی پ ھی۔‬
‫وہ آہستہ سے شيڑھ یاں اٹر کر اس کمرے کی جانب ٹڑھی۔‬
‫چہاں صيح نا ستے کے يعد اس نے شہنشاہ کو جانے دنک ھا پ ھا۔‬
‫مگر اس ملجے وہاں کوئ پ ھی بہیں پ ھا۔ تورا کمرہ چ ھان مارا مگر وہاں کوئ ذی روح يہ پ ھا۔ کمرہ پ ھی ا تنے‬
‫مالک کی طرح شان و سوکت کا متہ تول یا ن نوت پ ھا۔‬
‫اس کا ن یڈ ہی ناج کی شکل کا پ ھا۔ کمرے میں جابخا نلواربں دتواروں سے ل یکی پ ھیں۔ تو کہین ن یدوفیں‬
‫پ ھیں۔‬
‫دبيز قالین تورے فرش ٹر بج ھا پ ھا۔‬
‫وہ کجھ سوجنی ہوئ آہستہ سے ان ن یدوفوں کی جانب ٹڑھی۔‬
‫ہاپھ لگا کر ان میں سے انک ن یدوق اپ ھاتی جاہی‬
‫"مٹم۔ آپ کو اس کی اجازت بہیں" نکدم اس کے نيج ھے سے جاموسی میں انک تسواتی آواز س یائ دی۔‬
‫وہ صحيح مع نوں میں اچ ھل ٹڑی۔‬
‫نکدم مڑ کر نيج ھے دنک ھا۔ تو انک لڑکی س یاہ ل یاس میں شل يفے سے نالوں کو نيج ھے ناندھے۔ ہلکے سے م یک اپ‬
‫میں س یاٹ چہرہ لتے موخود پ ھی۔‬
‫‪84‬‬
‫ہو‬

‫اسے نکدم شہنشاہ کی نات ناد آئ۔ "ئم ہر وفت ميرے ن یدوں کی نگراتی میں ہو" کي یا صحيح کہا پ ھا اس‬
‫نے بخانے يہ لڑکی آئ کہاں سے پ ھی۔‬
‫"ئم کون ہو؟" يماما نے ن نوری چڑھا کر اس سے توچ ھا۔‬
‫"مالزم" اس نے نک لفطی خواب دنا۔‬
‫"ئم آئ کہاں سے ہو؟" يماما نے انک اور سوال ک یا۔ وہ لڑکی جاموش رہی۔‬
‫"میں نے کجھ توچ ھا ہے ئم سے" وہ کڑک دار آواز مین تولی۔‬
‫"میں آپ کے کسی سوال کا خواب د تنے کی نان ید بہیں مٹم" بہانت مہذب انداز میں اس نے صفا حٹ‬
‫خواب يماما کو دنا۔‬
‫"واہ۔۔ شہنشاہ کی طرح اس کے مالزم پ ھی شہنشاہ ہی ہیں" وہ دل میں سوچ کر رہ گئ۔‬
‫"آپ نليز ا تنے کمرے میں جابیں۔ نا پ ھر ناہر الؤبج میں" وہ روتوٹ کی طرح تول رہی پ ھی۔‬
‫"جکم تو میں کسی کے ناپ کا پ ھی بہین ماننی۔ رہوں گی تو اب اسی کمرے میں" اس کے جکمتہ انداز ٹر‬
‫وہ پ ھی طنش مین آگئ۔‬
‫"آپ کی مرضی ہے مٹم۔۔ سر بہت غصہ کربں گے۔" وہ پ ھر سے اسے ن تي نہہ کرنے لگی۔‬
‫"يمہارے سر کو مین کسی ک ھانے میں بہیں التی۔ جاؤ بہاں سے" يماما نے اسے نال یا جاہا۔‬
‫"سوری مٹم۔۔ آپ کا وہ جکم ہمین ما تنے کی اجازت بہیں جس میں آپ کو خظرہ ہو۔ نا پ ھر آپ سر کے‬
‫لتے خظرے کا ناعث ن تیں" يماما اس کی جاصر خواتی ٹر حيران ہوۓ يغير يہ رہ شکی۔ خن کر مالزم ر کھے‬
‫پھے۔‬
‫‪85‬‬
‫ہو‬

‫"يمہارے ج یال میں ۔۔ میں يمہارے ناس کو مارنے کے لتے بہاں سے گن نا پ ھر کوئ نلوار چرا لوں‬
‫گی؟" يماما نے پ ھر سے اس سے سوال ک یا۔‬
‫"مالزم اننی سوچ اور شمجھ توچھ بہیں رک ھتے مٹم۔" اس کے خواب ٹر اب کی نار وہ ہولے سے مشکرائ۔‬
‫"پ ھئ مان یا ٹڑے گا شہنشاہ کی ہر حيز ہی الخواب ہے۔۔ و تسے يمہیں ڈر بہیں لگ یا ا تنے سر سے۔۔عح يب‬
‫پ ھوتوں واال جلتہ ہے" وہ کہاں ناز آنے والوں میں سے پ ھی۔ اسے ناتون میں الج ھا کر تورے کمرے کا‬
‫جاٹزہ پ ھی لينی جارہی پ ھی۔‬
‫"مٹم۔۔ بہاں ہر نات ريکارڈ ہو رہی ہے" اس نے يماما کو اطالع دی۔‬
‫"ہاہاہا۔۔ اگر ريکارڈ يہ ہورہی ہوتی تو ئم يقي یا ميری نات سے ايفاق کرتی" وہ قہقہہ لگا کر تولی۔‬
‫مگر شا متے والی س یاٹ چہرہ لتے ہی ک ھڑی رہی۔‬
‫"مٹم نليز کسی حيز کو ہاپھ مت لگابیں۔" اب وہ ن یڈ کے شان یڈ بي یلز کے درازوں کا جاٹزہ ليتے لگی۔‬
‫اس لڑکی نے پ ھر سے اسے يہ صرف روکا۔ نلکہ اشکے ناس آکر سحنی سے اس کا ہاپھ ہ یا کر دراز ن ید ک یا۔‬
‫"دنکھو میں يمہارے شاپھ کوئ نديميزی بہیں کرون گی۔ نليز مج ھے بہاں سے يکلوا دو" وہ اب کی نار نيج ھے‬
‫ہو کر سرافت سے ک ھڑی اس سے مدد ما نگتے لگی۔‬
‫"اس کا خواب آپ کو سر ہی دبں گے۔ ہمیں جس کام کے لتے رک ھا ہے ہم وہی کرنے ہین۔ آپ‬
‫اب ناہر جلیں" اب وہ يماما کو نازو سے نکڑ کر ناہر لے آئ۔ يماما پ ھی جاموسی سے ناہر آگئ۔‬
‫ک نونکہ دراز میں موخود ان یا مونانل وہ نے جد جاموسی سے اپ ھا جکی پ ھی کہ اس لڑکی کو پ ھی غلم يہ ہوا۔‬
‫رات کے بہر اس سنشان سڑک سے دھول اڑاتی گاڑی اننی ميزل کی جانب گامزن پ ھی۔‬
‫‪86‬‬
‫ہو‬

‫نکدم گاڑی ہخکولے ک ھا کر رک گئ۔ ابہیں ام ید پ ھی کہ کجھ يہ کجھ تو ہوگا ہی۔‬


‫ڈران نور نے گاڑی فورا روکی۔‬
‫چ ھاڑتوں کے جاروں اور سے س یاہ ل یادے میں ليتے بہت سے لوگ ان کی لي یڈ کروزر کا گ ھيراؤ کتے ک ھڑے‬
‫پھے۔‬
‫کالے سنسوں والی اس لي یڈ کروزر کے اندر کون پ ھا۔ وہ دنک ھتے سے قاصر پھے۔ن یدوفوں کی نالوں کا رخ ہر‬
‫جانب سے گاڑی کی جانب پ ھا۔‬
‫بج ھلی سيٹ کا سنسہ نے جد آہش یگی سے ينجے ہوا۔‬
‫"کون ہو ئم لوگ۔۔ ناہر يکلو" س یاہ ل یادوں میں موخود انک سخض سنسے کے فرنب آکر رعب دار انداز میں‬
‫توال۔ سب کے چہرے يفاب میں توس یدہ پ ھا۔‬
‫گاڑی کی ک ھڑکی کے فرنب موخود چہرہ اس سخص کو کجھ جانا بہخانا لگا۔‬
‫"انے بيرا ناپ ہوں میں۔۔ يہ ن یدوفیں ينجے کرو۔۔ اور بيير بير ہو جاؤ بہاں سے" گاڑی میں سے آنے‬
‫والی رعب دار اور کڑک آواز نے ان سب کو لمجہ پ ھر کو گ یگ ک یا۔‬
‫"ک۔۔کک۔ کون؟" خو سخص ناہر يکلتے کا رعب چ ھاڑ رہا پ ھا۔ آواز سن کر وہ گ ھيرانا۔‬
‫"يمہارا ناپ۔۔ شہنشاہ۔۔ چرامو اب ئم لوگوں کو يعارف کروانا ٹڑے گا" وہ دانت بنس کر توال۔‬
‫"مم۔۔ معاف کردبں۔ خصور ۔۔ اوو۔۔ سب ن یدوفیں ينجے کرو" اس نے فورا گھگ ھیانے ہوۓ ا تنے‬
‫شاپ ھ نوں کو آواز لگائ۔ ندمعاسوں کے سردار سے وہ ک نونکر ن يگا لے شکتے پھے۔‬
‫اب نک صرف اس کا نام سن رک ھا پ ھا۔ اور نام ہی کاقی پ ھا۔‬
‫‪87‬‬
‫ہو‬

‫"معاقی سرکار" نکدم وہ ہاپھ خوڑے اس سے معاقی ما نگتے لگا۔‬


‫"ا تنے دماغ میں نٹ ھا لو۔ ا تسے خظرناک را ستے خن کا لوگ صرف يصور کرنے ہیں۔ شہنشاہ کی اصل گزرگاہ‬
‫ہی بہی را ستے ہونے ہیں۔ کسی اور مائ کے لعل کی ہمت بہیں ہوتی ا تسے راسنوں سے گزرنے کی۔‬
‫آن یدہ اجي یاط کرنا" اسے ن تي نہہ کرنے اس نے گاڑی کا سنسہ دونارہ چڑھانا۔اور يہ جا وہ جا۔‬
‫وہ سب اپ ھی نک نيج ھے ک ھڑے کانپ رہے پھے۔ سب جا تنے پھے اس سے دشمنی مول لي تے واال کہاں‬
‫جا نا ہے کوئ بہیں جان یا۔‬

‫رات ہو جکی پ ھی مگر شہنشاہ کا کوئ ا نا نتہ بہیں پ ھا۔ يماما نے شکر ہی ادا ک یا۔‬
‫بہاں رہ کر پ ھی اس نے کون سے چ ھیڈے گاڑھ د تنے پھے سوانے اس کا خون جالنے کے۔ مگر وہ‬
‫حيرت زدہ پ ھی کہ آچر وہ اس کے نارے میں اننی معلومات کنسے رک ھیا پ ھا۔‬
‫ن‬ ‫چ‬ ‫س‬ ‫ي‬ ‫ق‬ ‫ح‬ ‫ھ‬ ‫پ‬
‫م‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫ي‬
‫اس ٹر دو چرف نی وہ ض کی آ ین یں ھتے مونا ل کی جانب م نوجہ ہوئ۔‬
‫اس لڑکی کے مطاتق اس کی انک انک چرکت کو شہنشاہ کٹمرے کی آنکھ میں ريکارڈ کررہا ہے تو کمرے‬
‫میں پ ھی وہ ان کٹمروں اور مان یک سے مخقوظ بہیں پ ھی۔‬
‫آچری پ ھکايہ واش روم پ ھا۔‬
‫وہ فورا سے بہلے واش روم کی جانب ٹڑھی۔‬
‫ج‬
‫اندر آنے ہی اس نے يحنی چڑھائ۔ مونانل کو آستین میں سے يکاال۔ آن ک یا ہی پ ھا کہ تو شگ یل نے متہ‬
‫چڑھانا۔ يماما نے ماتوسی سے مونانل کو دنک ھا۔ النے کا کوئ قاندہ بہیں ہوا پ ھا۔‬
‫‪88‬‬
‫ہو‬

‫"اگر ميرے شگ یل بہیں آرہے۔ تو اس ميحوس کا مونانل بہاں کنسے جلیا ہے۔" اس نے صيح کی ہی‬
‫نا ستے کے دوران شہنشاہ کو مونانل ٹر منسج نانپ کرنے دنکھا پ ھا۔‬
‫"خن تو ہے۔۔ کر ل یا ہوگا کوئ جادو تويہ" وہ غصے سے سر چ ھیک کر رہ گئ۔ دل ہی دل میں شہنشاہ کو‬
‫ہزاروں صلوابیں س یابیں۔‬
‫"اب پ ھر سے اس کے رچم و کرم يہ۔" اس نے سر اپ ھا کر نے تسی سے اردگرد کو دنک ھا۔‬
‫اور ماتوس ہوتی ناہر آگئ۔‬
‫اس قارم ہاؤس سے کجھ ہی دور چ ھاڑتوں میں ابہوں نے اننی گاڑی روکی۔‬
‫بہاں سے آگے کا راستہ ابہیں نے جد جاموسی سے طے کرنا پ ھا۔ اور گاڑی کی آواز يقي یا اندر موخود لوگوں‬
‫کو خوک یا کر شکنی پ ھی۔‬
‫نکے يعد دنگرے گاڑی سے گ یارہ ن یدے يکلے۔‬
‫"میں فرنٹ ٹر رہوں گا" نانل نے اٹرنے ہی کہا۔‬
‫"بہیں نانل۔۔ ئم بین ن یدوں کے يعد آؤ گے" ذتشان نے فورا اشکی نات مسيرد کی۔‬
‫"میں بہاں صرف ان یا فرض ادا کرنے بہیں آنا۔ ان لوگوں کی طرف ميرا بہت جشاب يکل یا ہے اور يہ‬
‫جشاب مج ھے مح نور کرنا ہے کہ میں ان ٹر ہاپھ ڈا لتے واال بہال ن یدہ ہوں"اس کے لہجے میں چ ھتے درد سے وہ‬
‫سب آس یا پھے۔‬
‫"مگر ہم جا ہتے ہیں ئم ان سے ندلہ لي تے نک زندہ رہو۔ اور ہم جس ف یلڈ سے ہیں وہاں زندگی سے بہلے موت‬
‫ک ھڑی ہوتی ہے" شعد نے پ ھی آگے ٹڑھ کر ذتشان کی نان ید کرنے نانل کو روکا۔‬
‫‪89‬‬
‫ہو‬

‫ان سب کی ا تنے شاپھ وقاداری‪ ،‬جلوص اور مح يت سے تو وہ کٹھی ايکار بہیں کرشک یا پ ھا۔‬
‫لہذا اب کی نار وہ جاموسی سے ان کی نات مان گیا۔‬
‫اب کی نار ذتشان آگے‪ ،‬اس کے نيج ھے شعد اور پ ھر نانل اور اس کے نيج ھے ناقی کی نٹم موخود پ ھی۔‬
‫ک‬ ‫ن‬
‫وہ سب س یاہ يفاب میں موخود پھے۔ صرف آ یں اور ناک فاب سے ناہر ھے۔ ناقی کا ہرہ فاب یں‬
‫م‬ ‫ي‬ ‫چ‬ ‫پ‬ ‫ي‬ ‫ھ‬
‫ڈھکا ہوا پ ھا۔‬
‫سب کے کاتوں میں ابير فون موخود پھے۔‬
‫ہاپھ میں ن یدھی گ ھڑناں معمولی توغ يت کی بہیں پ ھیں۔ سب کے ناس اس گ ھڑی میں يفسہ موخود پ ھا اور‬
‫ان یا نارگٹ سرخ يفظوں کی صورت ابہیں نآشاتی يظر آرہا پ ھا۔‬
‫ہاپ ھوں میں ڈاٹ گيز پ ھیں۔‬
‫"ج یال رہے کہ کسی پ ھی صورت میں ان دوتوں ن یدوں کو ہم نے زندہ نکڑنا ہے۔" نانل نے مان یکرو فون‬
‫ٹر انک نار پ ھر سے سب کو ہدانت دی۔‬
‫"کنش یڈر اٹ ڈن" سب نے نک زنان کہا۔‬
‫ان کے بيروں میں چمڑے کے ا تسے خونے پھے خو ذرا سی آواز نک ن یدا بہیں کرنے پھے۔‬
‫کجھ دور مشلشل انک البن کی صورت میں چ ھاڑتون کے درم یان سے پ ھا گتے پ ھا گتے وہ سب اب قارم‬
‫ہاؤس کے فرنب بہيچ جکے پھے۔‬
‫قارم ہاؤس کے اردگرد ک ھڑے مشلح بہرہ داروں کو سب سے بہلے ابہوں نے ہ یانا پ ھا۔‬
‫شير دل اور فواد دوتوں س یابييرز پھے۔‬
‫‪90‬‬
‫ہو‬

‫نانل نے ابہیں فورا ان مخصوص جگہوں ٹر ک ھڑے ہونے کا اشارہ ک یا جسے وہ بہلے سے ہی طے کر جکے‬
‫پھے۔‬
‫خود وہ نے جد جاموسی سے ر نیگتے ہوۓ شانپ کی مان ید درحت ٹر چڑھ خکا پ ھا۔‬
‫ناکہ توری طرح دنکھ شکے کہ کون سے بہرہ دار کہاں موخود ہے۔ اننی نان نوک نولر سے وہ سب جانب ٹڑے‬
‫آرام سے دنکھ شک یا پ ھا۔‬
‫ناری ناری اس نے خن بہرہ داروں کی تشاندہی کی۔‬
‫شير دل اور فواد نے خن خن کر ان کا تشايہ ل یا۔‬
‫اب اندر جانے کے لتے ان کا راستہ صاف پ ھا۔‬
‫قارم ہاؤس کی دتواربں کسی قلعے کی دتواروں سے کم يہ پ ھیں۔‬
‫اور اس ٹر دتواروں ٹر اس وفت کرنٹ چ ھوڑا ہوا پ ھا۔‬
‫نانل نے اس کا پ ھی ان يطام کررک ھا پ ھا۔‬
‫اس نے اننی کمر يہ انک ن یگ ن یک ناندھ رک ھا پ ھا۔ فورا اس میں سے س یان یکس والے خونے يکالے۔ وہ‬
‫بہن کر دو لوہے کے توک یلے متہ والے راڈ ا تنے دوتوں ہاپ ھوں میں پ ھام کر انک روڈ دتوار ٹر مارا دوسرا روڈ‬
‫اس کے اوٹر زنادہ قاصلے ٹر مارا۔ اوٹر والے راڈ کو نکڑ کر ينجے والے راڈ ٹر ناؤں رک ھا۔‬
‫پ ھر اسی طرح انک اور راڈ يکال کر انک ہاپھ سے دوسرے راڈ سے اور اوٹر مارا۔ پ ھر دوسرے راڈ ٹر ناؤں‬
‫رکھ کر بنسرے راڈ کو پ ھاما پ ھر خوپ ھا راڈ ن یگ سے يکال کر اسے پ ھی اسی طرح دتوار کے اندر نک دھنشا دنا۔‬
‫اور توں وہ دتوار کے اوٹری خصے نک بہيچ گ یا۔ وہاں بہيچ کر اس نے انک ڈتواتس ٹڑی اجي یاط سے رٹڑ کے‬
‫‪91‬‬
‫ہو‬

‫دس یانے بہن کر نار سے اس ڈتواتس کو خوڑا۔ ج ید س یک یڈز میں ان ناروں میں دوڑنے والی ٹرقی رو جامد ہو‬
‫جکی پ ھی۔‬
‫"اوٹر چڑھو۔" دتوار کے دوسری جانب چ ھالنگ لگانے ہوۓ اس نے ناف نوں کو پ ھی آنے کا شگ یل دنا۔‬
‫س ٹھی اس کی يفلید کرنے ہوۓ دتوار پ ھالنگ کر قارم ہاؤس میں داجل ہو جکے پھے۔‬
‫ذتشان پ ھر سے آگے پ ھا۔‬
‫وہ سب تورے قارم ہاؤس میں نک ھر جکے پھے۔‬
‫سويم یگ تول کے ناس ان کا نارگٹ موخود پ ھا۔‬
‫ج ید لوگ رہاتسی خصے کی جانب ٹڑھ جکے پھے۔‬
‫ج یکہ نانل‪ ،‬شعد اور ذتشان بي نوں بيزی سے سويم یگ تول والے خصے کی جانب نے آواز قدموں سے ٹڑھ‬
‫رہے پھے۔‬
‫تول کے ٹزدنک آنے ہی وہ بي نوں نلر کی اوٹ میں ہو جکے پھے چہاں سے وہ ٹڑی آشاتی سے ان جاروں کو‬
‫دنکھ شکتے پھے۔‬
‫ان میں سے دو عير ملکی آدمی پھے۔ ناقی دو میں سے انک وہاج کا بي یا اور انک وہاج کا وہی ن یدہ پ ھا جس‬
‫نے آج رات ان دہست گردوں کو نارڈر نار بہيخانا پ ھا۔‬
‫نانل نے اننی ڈاٹ گن کو نارگٹ ٹر رک ھا۔‬

‫‪92‬‬
‫ہو‬

‫"و نٹ نانل میں اس والے نلر کی اوٹ مین ہونا ہوں پ ھر ئم تشايہ لو۔ میں وہاں سے دوسرے کا لوں‬
‫گا۔ ناکہ ابہیں پ ھا گتے کا موفع يہ ملے۔ اور يہ ہی وہ شمجھ شکیں کہ يہ تشانے کہاں کہاں سے لتے‬
‫جارہے ہیں" ذتشان نے ٹرنگر دنانے سے بہلے نانل کو روکا۔‬
‫"اوکے۔ اور شعد جنسے ہی ذتشان پ ھی تشايہ لے۔ ئم نے فورا سے بہلے پ ھاگ کر بنسرے نلر کی جانب‬
‫جانا ہے۔ اور ان کے شا متے سے پ ھا گتے ہوۓ جانا ہے۔ اننی ہی دٹر میں میں گن سے قاٹر کرون گا۔‬
‫ناکہ وہ اور توکھال جابیں۔" نانل کے کہتے ٹر اب شعد کو اننی نايم یگ اسی جشاب سے سيٹ کرتی پ ھیں۔‬
‫سب سے بہلے نانل نے انک عير ملکی کی گردن کا تشايہ ل یا۔‬
‫نکدم وہ ينجے گرا۔ وہاج کا بي یا اور اس کا وہ شاپ ھی جس نے عير ملک نوں کو لے کر جانا پ ھا وہ نکدم توکھال کر‬
‫اس ٹر چ ھکے۔‬
‫اسی ان یاء میں ذتشان نے دوسرے کا تشايہ ل یا اور وہ پ ھی گر ٹڑا۔‬
‫"يہ ۔۔۔يہ ک یا ہورہا ہے" نٹمور وہاج کے چہرے ٹر خوف کی ٹرچ ھان یاں لہرانے لگیں۔ وہ دوتوں ابہیں چ ھوڑ‬
‫کر اردگرد دنک ھتے لگی۔‬
‫اننی دٹر میں شعد انک جانب سے پ ھاگ یا ہوا تول کے الن سے ہو گزر کر بنسرے تول کی اوٹ میں چ ھپ‬
‫گ یا۔‬
‫وہ دوتوں اور پ ھی خواس ناحتہ ہو گتے۔‬
‫"يہ يہ۔۔۔ کون ہے۔۔" ان دوتوں کا ہاپھ فورا اننی اننی ناکنس میں موخود گن کی جانب ٹڑھا۔‬
‫"سرفو۔۔ وج ید۔۔۔کہاں مر گتے ہو شارے" نٹمور نکدم جال کر ا تنے مالزموں کو آوازبں د تنے لگا۔‬
‫‪93‬‬
‫ش‬
‫ہو‬

‫" مجھو سب مر ہی گتے ہیں" نکدم نانل نلر کی اوٹ سے يکل کر گن کا رخ ان دوتوں کی جانب کتے‬
‫ناہر يکال۔‬
‫اس کے نيج ھے نيج ھے ذتشان اور شعد پ ھی اسی انداز میں گيز ان کی جانب نانے ناہر آۓ۔‬
‫"ک۔۔ ککک۔ کون ہو ئم لوگ" وہ دوتوں ہکالۓ۔ گيز يکال جکے پھے۔‬
‫"يمہارے ناپ کے پ ھی ناپ۔۔۔ گيز پ ھي یکو" نانل نے کڑک آواز میں کہا۔‬
‫"نت۔۔ ئم اندر کنسے آ گتے" وہ پ ھر سے حيران ٹرتشان توچ ھتے لگے۔‬
‫"آشمان سے انک ٹری ہمیں بہاں پ ھي یک گئ ہے۔۔" نانل نے پ ھر سے بيزار لہجے میں خواب دنا۔‬
‫"يمير پ ھری۔۔۔۔ انکی نالسی لی" نانل نے کارڈورڈ میں شعد کو اشارہ ک یا۔‬
‫شعد نے آگے ٹڑھ کر ان دوتوں کی گيز قاتو میں کیں اور شاپھ ہی شاپھ نالسی لي تے لگا۔‬
‫اننی دٹر میں اندر جي تے مالزم پھے۔ نانل کے ناقی ن یدے ان ٹر گيز نانے ابہیں لتے ناہر آ جکے پھے۔‬
‫نٹمور کی ج يب سے ميری خوان یا کے بہت سے ن یکنس يکلے۔‬
‫"سر يہ ہے" نانل نے انک يظر ان ن یکنس کو دنک ھا۔‬
‫اور آگے ٹڑھ کر انک زوردار نٹ اشکے سر ٹر رس ید ک یا وہ درد سے نلیال اپ ھا۔‬
‫"اپ ھاؤ ان سب کو۔۔" وہ غصے سے توال۔‬
‫"ان دوتوں کو ک نوں لے کر جانا ہے؟"ذتشان نے آہستہ سے نانل کے کان میں کہا۔‬
‫"يہ نلین میں شامل بہیں پ ھا" وہ پ ھر سے اسے ناور کروانے لگا۔‬
‫"مگر اب نلین میں شامل ہوگ یا ہے" نانل نے يقي یا کجھ سوچ رک ھا پ ھا۔‬
‫‪94‬‬
‫ہو‬

‫اب کی نار ذتشان جاموش ہوگ یا۔‬


‫اس کے ناقی مالزموں کو ناندھ کر ۔‬
‫نٹمور اور وہاج کے ن یدوں کی آنکھوں ٹر ننی ناندھ کر وہ ان عير ملک نوں کے شاپھ شاپھ ابہیں پ ھی ا تنے‬
‫س یل میں لے آ تنے‬
‫اگلے دن صيح ہی قاران ل يب میں بہيچ خکا پ ھا۔‬
‫"ک یا رتورتس آئ ہیں؟" ل يب اسسي يٹ کے سر ٹر ک ھڑا وہ نے جينی سے توچھ رہا پ ھا۔‬
‫"نار کجھ ف یگر ٹربنس تو نالکل سٹم ہیں۔ الماری ٹر لگے ہاپ ھوں کے ف یگر ٹربنس۔ دروازے کے الک ٹر لگے‬
‫ف یگر ٹربنس۔ اور پ ھی بہت سی جگہوں کے۔۔۔ج یکہ الماری ٹر انک اور طرح کے ف یگر ٹربنس پ ھی ملے ہیں۔‬
‫خو ناقی جگہوں ٹر لگے ف یگر ٹربنس سے محیلف ہیں۔ اور اس دن گاڑی کے دروازے اور اسييرنگ ٹر لگے‬
‫ف یگر ٹربنسس پ ھی دوسری قسم کے ف یگر ٹربنس کی ڈتو کاتی ہیں۔ جس کا مطلب ہے۔ انک رات بہلے يماما‬
‫کے قل يٹ ٹر اس کے غالوہ کوئ اور پ ھی پ ھا۔ اور اگلے دن پ ھی اشکی گاڑی کسی اور نے ڈران نو کی ہے۔‬
‫ي‬
‫اور اگلے دن اس گاڑی میں يماما کے ف یگر ٹربنس پھے ہی بہیں" وہاں انک ف تنسی آقسر پ ھی موخود پ ھا۔ اور‬
‫وہ ف یگر ٹربنس کو بہلے ہی ل يب آٹربير سے ڈشکس کرخکا پ ھا۔‬
‫يہ سب انکشاف سن کر قاران کی تو ہوان یاں اڑ گ تیں۔‬
‫"مگر خو لڑکی۔۔۔مطلب۔۔ اس ڈنڈ ناڈی نے يماما کے ہی ابير رنگز بہن ر کھے پھے۔ اور تو اور اس کی گردن‬
‫ٹر پ ھی يماما کے جنشا چ ھلشتے کا تشان موخود پ ھا۔ خو کہ بہت شالوں سے اشکی گردن ٹر موخود پ ھا۔ اور اس‬

‫‪95‬‬
‫ہو‬

‫کے يعد ہی میں نے چہرے کو د نک ھے ن یا يہ جان ل یا پ ھا کہ يہ يماما ہی ہے۔ اس کا قد کاپھ۔۔ جشامت‬


‫۔۔ سب۔۔۔" قاران سر ٹر ہاپھ پ ھيرے حيران ٹرتشان اننی ک يف يت ن یان کررہا پ ھا۔‬
‫"ہم يہ بہیں کہتے کہ وہ يماما بہیں۔ مگر يہ يقي یا اس کنس کو اور مسي نہہ ن یا رہا ہے۔ اور يقي یا يہ ف یل کا‬
‫ت‬ ‫ف‬ ‫ي‬
‫کنس ہی ہے" سی آ نسر نے اس کی نات کی صد ق کی۔‬
‫ت‬ ‫ي‬ ‫ف‬ ‫ن‬
‫"مگر يہ سب ک یا معمہ ہے؟" قاران خف يفت میں الجھ کر رہ گ یا پ ھا۔‬
‫"ئم نے کہا کہ يماما کا س یل اور ن یگ اس کے قل يٹ اور گاڑی دوتوں میں بہیں۔ تو ہو شک یا ہے يہ اس‬
‫قا نل کی بحونل میں ہو۔ يمہارے ناس اس کے مونانل کا آئ ائم ای آئ يمير موخود ہے؟" آفنسر نے‬
‫اسے انک اور رخ دک ھانا۔‬
‫"ہاں۔ ہاں نالکل ہے۔" قاران نے بيزی سے ان یا مونانل يکاال۔‬
‫اس کی غادت پ ھی حب پ ھی ن یا مونانل اس کے گ ھر والے ليتے۔ ان کا آئ ائم ای آئ يمير کی يصوٹر وہ‬
‫لے کر ا تنے مونانل میں مخقوظ کرلي یا۔ يماما کے مونانل کے آئ ائم ای آئ يمير کی يصوٹر پ ھی اس کے‬
‫مونانل میں پ ھی۔‬
‫"تس پ ھر يہ يصوٹر مج ھے سي یڈ کرو۔ ک نونکہ اس کی مدد سے مونانل آرام سے کمينی کے ذر يعے ٹرتس ہوجاۓ‬
‫گا۔ جنسے ہی وہ آن ہوگا۔ اور انک اور کام کرو اسے ان نالک کرواؤ" اس آفنسر نے انک اور جل فوری‬
‫ن یان ک یا۔‬
‫"پ ھیک ہے میں اپ ھی ا تنے دوست کو کال کرنا ہوں جس نے نالک ک یا پ ھا" قاران نے فورا سے بہلے‬
‫کال مالئ۔‬
‫‪96‬‬
‫ہو‬
‫ج‬
‫اگلے دن صيح اشکی آواز کمرے ٹر ہونے والی دھڑ دھڑ سے کھلی۔ ک نونکہ رات میں وہ کمرے کی يحنی چڑھا‬
‫جکی پ ھی۔ الک ہونا تو شہنشاہ کب کا کھول خکا ہونا۔‬
‫ج‬
‫اسی ڈر سے يماما نے رات میں سونے سے بہلے دروازے ٹر موخود يحنی چڑھا دی۔‬
‫"ک یا مصي يت ہے" وہ بہیں جاننی پ ھی کہ دوسری طرف شہنشاہ ہے۔‬
‫"دروازہ ک ھولو پ ھر ن یا نا ہوں کون سی مصي يت ہے" دوسری جانب سے آنے والی سوخ آواز ٹر يماما کے‬
‫نکدم کان ک ھڑے ہوۓ۔‬
‫دو نتہ درست کرتی ک ھڑی ہوئ۔ آہستہ سے ٹڑھ کر دروازہ ک ھوال۔‬
‫"ئم خود کسی مصي يت سے کم بہیں۔۔ آ گتے واتس۔۔ " دروازہ ک ھول کر نيج ھے ہيتے اس نے طيز ک یا۔‬
‫"ئم ميرے ہی ان يطار میں پ ھیں۔۔۔افف دل خوش کر دنا شہنشاہ کا" دروازے کی خوک ھٹ سے ن یک‬
‫ن‬
‫لگاۓ اشکی گہری چمکنی آ ک ھیں اس ملجے کجھ اور پ ھی روسن لگ رہی پ ھیں۔‬
‫"ہاں۔۔ ميری خوتی اور زنان شدت سے يمہاری مي يظر پھے" متہ يگاڑ کر تو لتے۔ وہ دروازے سے ہٹ کر‬
‫اندر کی جانب ٹڑھی۔ جاننی پ ھی۔ اب اندر آکر حب نک وہ اس کا دماغ بہیں ک ھاۓ گا اسے شکون بہیں‬
‫ملے گا۔‬
‫"ارے واہ۔۔ ان دوتوں کو پ ھی مجھ سے مح يت ہو ہی گئ" وہ کہاں ہارنے والوں میں سے پ ھا۔‬
‫"ہاں ہوگئ ہے۔ اسی خوسی میں مج ھے واتس چ ھوڑ آؤ" ن یڈ ٹر بيٹھ کر وہ کوفت زدہ لہجے میں تولی۔‬
‫وہ پ ھی اس کے شا متے موخود صوفے ٹر ٹراچمان ہوخکا پ ھا۔‬

‫‪97‬‬
‫ہو‬

‫"يکلیا تو ٹڑے گا اب بہاں سے ۔ک نونکہ خو کارنامہ ئم نے کل ک یا ہے اس کے يعد میں يمہیں بہاں‬


‫بہیں رکھ شک یا" اب کی نار وہ سيحیدہ لہجے میں توال۔‬
‫"ک یا مطلب؟" وہ حيران ہوئ۔‬
‫"مونانل کہاں ہے يمہارا" شہنشاہ کے لہجے میں سيحیدگی کے شاپھ شاپھ اب ہلکا شا غصہ پ ھی پ ھا۔‬
‫"کون شا مونانل؟" وہ پ ھی يماما پ ھا اننی جلدی ہٹ ھیار کنسے ڈال د ننی۔‬
‫"وہی خو کل ئم نے ميرے کمرے سے چرانا ہے" شہنشاہ نے اب کی نار تورے وتوق سے کہا۔‬
‫"نتہ بہیں ک یا نکواس کررہے ہو۔۔ سٹ ھیا گتے ہو" يماما نے ن نوری چڑھا کر کہا۔‬
‫اب اس کے ايکار کرنے ٹر شہنشاہ طنش کے غالم میں اننی تسست سے اپ ھا۔ اور اس کے ن یڈ کے شان یڈ‬
‫بي یل کے دراز کو ک ھوال۔‬
‫"يہ مونانل بہیں تو ک یا يمہارا ک یلکوليير ہے" وہ غصے سے دھاڑا۔‬
‫"ناکارہ مونانل اب ميرے کس کام کا۔۔ يہ شگیل آنے ہیں اور يہ ہی ابيرن يٹ۔۔ میں ک یا لڈناں ڈالوں‬
‫اسے لے کر" يماما اس کے غصے سے م یاٹر ہوۓ ن یا ٹڑے آرام سے تولی۔‬
‫"اس سے اور پ ھی بہت کجھ ہو شک یا ہے۔ اور يقي یا ہوخکا ہوگا" شہنشاہ نے مونانل کو آف کرنے‬
‫ہوۓ۔ ناکٹ مین رک ھا۔‬
‫"اپ ھو۔ ہمیں اپ ھی اوراسی وفت بہاں سے يکل یا ہے" يماما کو اپ ھتے کا اشارہ کرنے ہوۓ وہ دروازے کی‬
‫جانب ٹڑ ھتے لگا۔‬
‫ش‬
‫"میں اب بہاں سے س یدھا ا تنے گ ھر جاؤں گی۔ مج ھے ئم" وہ ٹڑخ کر تولی۔‬
‫‪98‬‬
‫ہو‬

‫"ا تنے گ ھر پ ھی لے جاؤں گا۔ اننی جلدی ک یا ہے" ٹرتشاتی میں پ ھی وہ سوجی سے ناز بہیں آنا۔‬
‫ي‬
‫"يمہارے گ ھر بہیں ا تنے گ ھر" وہ يح کرنے ہوۓ تولی۔‬
‫ح‬‫ص‬

‫"انک ہی نات ہے" وہ دروازے ٹر ک ھڑا پ ھر سے بہلے والی خون میں لوٹ آنا پ ھا۔‬
‫"شہنشاہ میں متہ توڑ دوں گی اب يمہارا" وہ ايگلی اپ ھا کر ا تنے مخصوص لہجے میں تولی۔‬
‫"زہے يصيب۔۔ ناس آکر ہی توڑو گی نا" انک آنکھ دنا کر وہ مشکراہٹ دناۓ توال۔‬
‫يماما نے دل میں ہزاروں گال یاں دبں۔‬
‫"ئم جنسوں کے لتے ہی کسی نے کہا ہے"در فتے متہ" يماما ج یا ج یا کر تولی۔ نانل کا قہقہہ نے شاحتہ‬
‫پ ھا۔‬
‫"اچ ھا جلو۔۔ اب شاری زندگی لڑنا ہی ہے ئم نے اپ ھی يکلو" اب کی نار وہ اشکے فرنب آکر نازو سے نکڑنے‬
‫لگا۔‬
‫"ہاپھ مت لگانا مج ھے" وہ خود کو نيج ھے کرنے ہوۓ تولی۔‬
‫"تو کس زنان مین کہوں کہ جلو بہاں سے" وہ غصے سے توال۔‬
‫"بہیں جاؤں گی" بہلی نار اس نے شہنشاہ کو ا تنے شا متے نے تس دنک ھا پ ھا۔‬
‫"يماما فصول کی صد مت کرو جلو" اس نے انک نار پ ھر ہاپھ نکڑنا جاہا۔ اب کی نار يماما نے زور سے انک‬
‫مکا اشکے سيتے ٹر مارا۔ شہنشاہ اس کی توفع بہیں کررہا پ ھا۔‬
‫اب کی نار جارجايہ انداز میں اس نے يماما کا نازو پ ھاما۔‬

‫‪99‬‬
‫ہو‬

‫"غزت سے بنش آرہا ہوں تو اسے راس آنے دو۔۔ وريہ میں بہت ٹرا ہوں" اشکے چہرے کے ٹزدنک آنے‬
‫ن‬
‫اننی غصي یاک آنکھوں کو اس کی آ ک ھیں میں ڈالے انک انک لفظ ٹر زور دے کر توال۔‬
‫يماما کا نازو پ ھامے غصے سے اسے ا نتے شاپھ گھش تي یا ينجے النا۔‬
‫اس وفت شاند ان کے غالوہ وہاں اور کوئ بہیں پ ھا۔‬
‫اب اس کا رخ داجلی دروازے کی جانب پ ھا۔‬
‫پ‬ ‫ک‬ ‫ن‬
‫وہاں سے ناہر آنے ہی يماما نے انک لمنی لوہے کی موتی نار د ھی۔ جس اس ھرسے نشلک ھی۔ اس‬
‫م‬ ‫گ‬
‫کا انک سرا اس کانيج کی چ ھت سے چڑا پ ھا۔ ج یکہ دوسرا خصہ ينجے گہری ک ھان نوں سے ہونا ہوا۔ کسی درحت‬
‫نا بہاڑ سے چڑا پ ھا۔‬
‫وہ سرا خو کانيج کی چ ھت سے منشلک پ ھا۔ اس کے شاپھ ٹڑی ٹڑی ناربں اس شکل میں چڑی پ ھیں۔ کہ‬
‫پ‬
‫ان کو دوتوں ہاپ ھوں سے پ ھام کر حب اس رسی ٹر ل يکا جاۓ تو وہ آشاتی سے اس موتی نار سے ھشلنی‬
‫ہوئ ن یدے کو ينجے بہاڑ کی جانب لے جابیں۔‬
‫يماما کو اب شمجھ آئ پ ھی کہ وہاں آنے اور جانے کا طريقہ ک یا پ ھا۔‬
‫شہنشاہ بيزی سے ا تنے گرد بيراسوٹ ناندھ رہا پ ھا۔ شاند خفظ مايفدم کے طور ٹر کہ اگر اس رسی سے ہاپھ‬
‫چ ھوٹ پ ھی جاۓ تو بيرا سوٹ کی مدد سے جان بخائ جاشکے۔‬
‫"ہمیں اپ ھی اور اسی وفت بہاں سے يکلیا ہے۔" شہنشاہ نے گونا اسے اطالع دی۔‬

‫‪100‬‬
‫ہو‬

‫"میں بہاں سے ہر گز ہر گز بہیں جاؤں گی" وہ جاننی پ ھی کہ بہاں سے جانے کا ک یا طريقہ پ ھا۔ يعنی‬
‫م‬
‫اب وہ بہاں سے يکلتے ہوۓ کمل طور ٹر شہنشاہ کے رچم و کرم ٹر پ ھی۔ اور شہنشاہ اسے چ ھو لے يہ‬
‫اسی کسی طور گوارا بہیں پ ھا۔‬
‫"مج ھے ئم اس ک ھائ میں دھکا دے دو۔ مگر میں اس انداز میں تو بہاں سے نالکل بہیں يکلوں گی" شہنشاہ‬
‫کو انک مصنوط ہک سے ن یدھی رسی کو نکڑنے دنکھ کر وہ جالئ۔‬
‫ب‬
‫"مج ھے شمجھ بہیں آرہی يمہیں اس قلعہ مین پ ھی ميرے بہاں سے يکل پ ھا گتے نا کسے کے مجھ نک ہيحتے‬
‫کا خظرہ ہے؟" اس کے انداز اب يماما کو کجھ کجھ شمجھ آرہے پھے۔‬
‫"ک یا ميرے مونانل سے کوئ مجھ نک بہيچ شک یا ہے؟" وہ اب ا تنے شک کو سوال میں ڈھال رہی پ ھی۔‬
‫پ‬
‫"جی ہاں۔ک نونکہ دن یا کی يظر میں ئم انک کار جادنے میں مر جکی ہو۔ اور ميری ھيچی گئ يمہاری ڈونلیک يٹ‬
‫کو مین نے ا تسے سو کروانا پ ھا کہ يماما کو اشکے دشمن اب نک مار جکے ہیں۔ اب يمہاری کل والی چمافت‬
‫کی وجہ سے سب سے بہلے يمہارا غاسق چرکت میں آکر يمہاری آئ ائم ای آئ يمير سے اس جگہ کو ٹرتس‬
‫کروا خکا ہے۔ اب اگر مین اس مونانل کو بہاں پ ھي یک کر صا يع کر پ ھی دون۔ خو کہ میں کرنے لگا‬
‫ہوں۔ نب پ ھی وہ اس جگہ کی تشاندہی کر جکے ہیں۔ اور يمہیں يمہارے دشم نوں سے مخقوظ رک ھتے کا خو‬
‫ک ھیل میں نے ک ھیال پ ھا وہ يمہاری ہوس یاری اور يمہارے اس قاران کی وجہ سے جاک میں ملتے واال ہے۔ لہذا‬
‫مج ھے يمہیں بہاں سے ہر صورت يکال یا ہے" شہنشاہ کے انکشاف اسے گ یگ کر گتے۔‬
‫"میں۔۔۔ میں مر گئ ہوں" وہ اپ ھی نک اسی نات میں انکی ہوئ پ ھی۔‬
‫"ہاں۔۔ مگر ميری خور ٹری بن کر زندہ ہو" شہنشاہ سوخ لہجے میں توال۔‬
‫‪101‬‬
‫ہو‬

‫"مگر ميرے دشم نوں سے يمہارا ک یا واشطہ" وہ اجيٹ ھے سے تولی۔‬


‫"يمہیں ک یا اننی کک ن یانے کے لتے ا تنے ناٹڑ ن یل کر النا ہوں ميری راتی" شہنشاہ کا دل ک یا ان یا سر‬
‫ن يٹ لے۔‬
‫"ئم سے واشطہ تو يمہارے دشم نوں سے ئم سے زنادہ اب ميرا واشطہ ہے۔ ناقی نابیں گاڑی میں بيٹھ کر‬
‫اپ ھی يکلو۔ ئم نے مج ھے مصنوطی سے نکڑنا ہے ناقی ينجے جانے کا کام ميرا" شہنشاہ اب اشکی جانب انک‬
‫ن یلٹ لتے ٹڑھا۔ خو اشکی کمر ٹر ناند ھتے کے يعد اسے خود سے لگا کر اس نے اس ن یلٹ کا انک خصہ اننی‬
‫کمر ٹر ناندھ یا پ ھا ناکہ يماما مخقوظ ہوجاۓ اور پ ھر توں اسے ا نتے شاپھ لگاۓ۔ وہ ہک سے لينی رسی کو‬
‫پ ھامے بہاڑ سے ينجے اس موتی نار کی مدد سے اٹربں گے۔‬
‫"ئم ناگل تو بہیں ہو گتے۔ میں ہر گز يہ سب بہیں کروں گی۔ ئم ہو ہی کون ميرے۔۔ " وہ اس کے‬
‫ارادے جان کر پ ھیائ۔ طريقہ تو وہ شمجھ ہی گئ پ ھی۔‬
‫"يماما صد مت کرو اس وفت" شہنشاہ اب کی نار نگڑا۔‬
‫"بہیں۔۔ ہر گز بہیں۔۔ میں يمہارے شاپھ توں۔۔۔ کٹھی پ ھی بہیں مر کر پ ھی بہیں" يماما نيج ھے کی‬
‫جانب ہونے مشلشل يفی میں سر ہالنے لگی۔‬
‫"شہنشاہ کے شاپھ بہیں جاؤ گی۔۔ نانل کے شاپھ تو جاؤ گی" اب کی نار شہنشاہ نے ٹرم لہجے میں توچ ھا۔‬
‫اور يہ توچ ھیا ہی يماما کے اغصاب ٹر دھماکا کر گ یا۔‬
‫"کک۔۔ ک یا کہہ رہے ہو ئم۔۔ کون ہو ئم۔۔۔ ئم ۔۔ ئم نانل کو کنسے جا تنے ہو۔۔" يماما پ ھنی پ ھنی‬
‫آنکھوں سے وجست زدہ سی اسے دنکھ رہی پ ھی۔‬
‫‪102‬‬
‫ہو‬

‫شہنشاہ نے گہری شاتس جارج کرکے انک ف يصلہ ک یا۔ اننی سرٹ کے اوٹری دو بین ک ھولے۔‬
‫يماما جاموسی سے لب ستے اس کی انک انک چرکت کو دنکھ رہی پ ھی۔‬
‫شہنشاہ نے اننی گردن ٹر ہاپھ رکھ کر ايگلی سے کجھ ک ھرجا۔ اشکی جلد وہاں سے اک ھڑ گئ۔ بین ايگل نوں میں‬
‫ک‬
‫اننی جلد کا وہ اک ھڑا خصہ نکڑکر اسے اوٹر کی جانب کرنے ھييچ کر ا نارا وہ کوئ ماشک پ ھا۔‬
‫يماما نے نکدممتہ ٹر ہاپھ رکھ کر اننی جيخ کا گال گ ھون یا۔‬
‫ک نونکہ اس ماشک کے ينجے سے ہلکی سی سنو واال کوئ اور ہی چہرہ يماما کے شا متے پ ھا۔‬
‫وہ لمتے نال اور گ ھنی داڑھی موبج ھیں اس ماشک کے شاپھ اٹر جکی پ ھیں۔ اور خو چہرہ يظر آنا وہ نے جد جانا‬
‫بہخانا۔‬
‫"يمہارا جادم نانل" شہنشاہ نے سي تے ٹر ہاپھ ر کھے اشکی پ ھنی پ ھنی حيرت زدہ يظروں میں دنک ھتے ہولے سے‬
‫مشکرا کر کہا۔‬
‫ي‬
‫قاران شدت سے اس ف تنسی آفنسر کی فون کال کا مي يظر پ ھا۔‬
‫"ک یا نات ہے بي یا۔ حب سے آنے ہو ٹرتشان لگ رہے ہو۔ کجھ نتہ بہیں جل شکا يماما کے قا نلوں کا"‬
‫رن يعہ کب سے قاران کو نے جین دنکھ رہی پ ھیں۔‬
‫س یارہ ٹڑ ھتے نار نار يظر اس کے مضظرب چہرے ٹر جارہی پ ھی۔‬
‫اپ ھی انک ہی دن تو ہوا پ ھا يماما کی وقات کو۔ کجھ دٹر بہلے ہی اس کے قل ادا کتے گتے پھے۔ مہمان‬
‫سب ہی جا جکے پھے۔ اچمد پ ھی کسی سے ملتے گتے ہوۓ پھے۔‬

‫‪103‬‬
‫ہو‬
‫ب‬
‫رن يعہ اس وفت الؤبج میں ہی يٹھی فرآن کی نالوت میں مصروف پ ھیں۔ کل سے دل کو فرار ہی بہیں‬
‫مل رہا پ ھا۔‬
‫يماما گوکہ ان کے شاپھ بہیں رہنی پ ھی۔ مگر ابہیں اطمي یان پ ھا کہ وہ بہیں ٹر ہے۔ ان کے شاپھ يہ‬
‫شہی مگر ان کے آس ناس اسی دن یا مین موخود ہے۔‬
‫مگر کل اس کی موت کے يعد سے ان کی نے جد ٹری جالت پ ھی۔‬
‫سب نے شمج ھانا مگر دل کو فرار کنسے آشک یا پ ھا۔‬
‫آچر اچمد کے کہتے ٹر اس وفت فرآن لے کر بيٹ ھیں تو لگا جنسے کہیں جذنات میں بہراؤ آنا ہے۔‬
‫قاران صيح کا گ ھر سے يکال جٹم کی دغا سے کجھ دٹر بہلے گ ھر آنا پ ھا۔‬
‫اور نب سے غانب دماغ اور نے جین پ ھا۔‬
‫آچر اس وفت رن يعہ نے وجہ توچھ ہی لی۔‬
‫ب‬
‫"بہیں اماں مگر ام ید ہے جلد ہی ہم ان نک بہيچ جابیں گے" شا متے صوفے ٹر يٹھی رن يعہ کو اس نے‬
‫خونک کر دنک ھا۔‬
‫مونانل ہاپھ سے رکھ کر ابہیں تشلی بخش خواب دنا۔‬
‫اسی ان یاء مین اس کے مونانل کے بحتے کی آواز آئ۔‬
‫سرعت سے ہاپھ ٹڑھا کر بي یل ٹر رک ھا مونانل پ ھر سے اپ ھا کر وہ صوفے سےاپھ ک ھڑا ۔‬
‫"ہ یلو جی سر" وہ نات کرنا ہوا ناہر الن میں جال گیا۔‬

‫‪104‬‬
‫ہو‬

‫"قاران۔ يماما کا مونانل ٹرتس ہوگ یا ہے۔ مگر اس کا قا نل شمالی غالفہ جات کے کسی غالفے میں موخود‬
‫ب‬
‫ہے۔ہمیں کم از کم پ ھی آج رات نک کا وفت لگے گا وہاں نک ہيحتے میں" اس نے يفص یل سے سچ‬
‫قاران کو ن یانا۔‬
‫"کوئ مش یلہ بہیں۔ آپ فورا سے بہلے وہاں جابیں۔ ک یا میں شاپھ جاشک یاہوں؟" قاران کا تس بہیں جل‬
‫رہا پ ھا کہ اس کے قا نل کو فورا سے بہلے م يظر غام ٹر الۓ۔‬
‫"ارے بہیں۔ ہماری نٹم کے غالوہ اور کسی کو اجازت بہیں اس طرح کے مشن ٹر يکلتے کی۔ میں يمہیں‬
‫وف یا فوف یا آ گاہ کرنا رہوں گا" اس نے شہولت سے قاران کو م يع ک یا۔‬
‫"پ ھیک ہے۔" قاران نے انک دو نات کے يعد فون ن ید ک یا۔ اب اسے اطمي یان پ ھا کہ يماما کے قا نل نک‬
‫وہ جلد ہی بہيچ جاۓ گا۔‬
‫م‬
‫حب نک تولنس اسے نکڑ بہیں التی نب نک اس نے يماما کا ادھورا کام کمل کرنا پ ھا۔‬
‫اسی رات اس نے وقار کی وہ ونڈتو جس میں اس نے يماما کے آقس آکر اسے دھمکی دی پ ھی۔ اس کی‬
‫ن یاء ٹر اس کے جالف کنس ن یار ک یا۔ جس میں يماما کے مرنے کو واصح طور ٹر ف یل فرار دنا۔ اس کی‬
‫گاڑی کے ناٹر ن یکجر ہونے کا خوالہ پ ھی دنا۔‬
‫اب يہ کنس اسے اگلے دن غدالت میں بنش کرنا پ ھا۔‬
‫"نانل" وہ مخض ہون نوں کو ج تنش ہی دے نائ۔ خواس تو کب کے گم ہو جکے پھے۔ وہ کنسے اننی آنکھوں‬
‫اور اننی شماغ نوں ٹر يقین کرتی۔‬

‫‪105‬‬
‫ہو‬

‫جس سخص ٹر وہ ا تنے ناقی ن یاروں کے شاپھ بہت سے شال بہلے قابح ٹڑھ جکی پ ھی۔ وہ نکدم توں شا متے‬
‫آگ یا۔‬
‫اس کے خواس تو مع یل ہونے ہی پھے۔‬
‫"ہاں يمہارا نانل" نانل نے اس کے حيرت زدہ چہرے کو يظر پ ھر کر دنک ھا۔‬
‫"ي۔۔يہ۔۔کنسے ہوشک یا ہے۔۔۔نانل۔۔ زندہ" وہ ہکال کر تولی۔ چہرے سے اب حيرت کی جگہ نے يقينی‬
‫ن یک رہی پ ھی۔‬
‫"اپ ھی بہاں سے جلو۔۔ نليز گاڑی میں بيٹھ کر میں يمہیں سب کجھ ن یاؤں گا"نانل نے اليخا کی۔‬
‫"مگر۔۔۔" يماما اب نک نے يقينی کے زٹر اٹر پ ھی۔ وہ يقین کرتی پ ھی تو کنسے۔‬
‫کن کن مشکلوں سے شاری زندگی گزری پ ھی۔ وہ پ ھی اک یلی۔ اگر وہ زندہ پ ھا تو اب نک اس کے ناس‬
‫ک نوں بہیں آنا پ ھا۔ اور پ ھر توں اجانک آکر ۔۔ شہنشاہ کا روپ دھار کر۔ يہ سب ک یا معمہ پ ھا۔‬
‫سوالوں کی انک لمنی فطار اس کے دماغ میں جلیا سروع ہوگئ پ ھی۔‬
‫"مم۔۔۔میں ۔۔۔میں کنسے مان لوں کہ آپ ہی نانل ہیں" اشکی يگاہوں میں شک ہلکورے ليتے لگا۔‬
‫"ک نونکہ غزتوں والے ہی غزتوں کی خفاطت کرنا جا تنے ہیں۔ اگر میں ندمعاش اور دہش یگرد ہی ہونا۔ تو‬
‫يمہاری غزت کی ٹرواہ کٹھی يہ کرنا۔ اور ا نتے دل سے توچھ کر ن یاؤ۔ ک یا بہاں آنے کے يعد کسی پ ھی‬
‫ملجے يمہیں ميری موخودگی میں يہ خوف آنا ہے کہ مین يمہارے شاپھ کجھ غلط کروں گا۔۔" نانل کے ا تنے‬
‫واصح خواب کے يعد وافعی شک کی کوئ گيخاتش بہیں پ ھی۔ وہ نٹھی تو حيرت زدہ پ ھی کہ يہ کس قسم کا‬
‫دہش یگرد ہے خو يماما کو غلطی سے پ ھی غلط ن يت سے بہیں دنک ھیا۔‬
‫‪106‬‬
‫ہو‬

‫" مگر پ ھر پ ھی " وہ پ ھر سے خوف اور نے يقينی سے اسے دنک ھتے تولی۔ اس کی تسوتش غلط بہیں پ ھی۔‬
‫اننی صعي نوں کے يعد وہ يہ کنسے يقین کرلے کہ 'اس کی زندگی' 'اس کا نانل' اسی دن یا میں کہیں پ ھا۔‬
‫نانل ج ید قدم آگے آنا۔ وہ جان گ یا کہ يقین کے کجھ جگ نو اس کے ہاپھ میں اس وفت پ ھمانے نے جد‬
‫صروری ہیں۔‬
‫وريہ وہ تو تس سے مس ہونے کو ن یار بہیں پ ھی ۔‬
‫ب‬
‫آتسوؤں کا وہ شم یدر خو وہ بخانے کيتے شالوں سے ا تنے اندر چ ھیانے يٹ ھی پ ھی۔ اب کسی ا نتے کو يظروں‬
‫کے شا متے دنکھ کر آنک ھوں سے بہتے کو ن یار پ ھا۔‬
‫نانل نے اس کا چہرہ دوتوں ہاپ ھوں میں پ ھاما۔ مچي نوں کے جگ نو آنکھوں میں لتے وہ پ ھی جنسے اس کے‬
‫انک انک يفش کو خفظ کررہا پ ھا۔‬
‫"ہللا نے مج ھے يمہارے لتے بخا ل یا پ ھا۔ بخانے کيتے شالوں سے ان لمحوں کا ان يطار کررہا پ ھا۔ کہ يمہیں‬
‫ن یاؤں ۔۔يقین دالؤں کے میں يمہارے آس ناس ہی ہوں۔ ہللا نے ہمیں جدا بہیں ک یا۔ مگر بہت سی‬
‫رکاوبیں پ ھیں۔ ج نہوں نے مج ھے ئم نک آنے بہیں دنا۔ میں وہ سب يمہیں ن یاؤں گا۔ مگر اس وفت بہاں‬
‫سے جلو۔۔ میں دونارہ جدائ يمہارے اور ا تنے نيچ کٹھی بہیں آنے دوں گا۔ سواۓ موت کے" يماما نلک‬
‫نک بہیں چ ھ يکا رہی پ ھی۔ آتسو پھے کے لڑی کی صورت بہے جلے جارہے پھے۔ ج نہیں نانل مح يت سے‬
‫اننی ہٹ ھیل نوں میں جذب کررہا پ ھا۔‬
‫ن‬
‫اننی موخودگی کا يقین اس نے يماما کے ما پھے ٹر ن یار کی مہر کی صورت دالنا ۔ يماما نے آ ک ھیں ن ید کرکے‬
‫جنسے‬
‫‪107‬‬
‫ہو‬

‫اس کے ہونے کی خف يفت کو ف نول ک یا۔ اشکے ک یدھے سے سر لگاۓ آتسوؤں کو بہتے دنا۔ اسے اتشا لگا‬
‫جنسے بينی دھوپ سے وہ پ ھیڈی چ ھاؤں میں آک ھڑی ہو۔‬
‫وہ زندگی خو اشکے لتے مخض شاتسوں کا جلیا انک ريط پ ھا۔۔ اب ان لمحوں میں اسے اتشا مخسوس ہوا کہ جنسے‬
‫زندگی کے نار دونارہ وہیں سے خوڑے ہیں چہاں سے وہ يماما کو جٹم ہوتی مخسوس ہوئ پ ھی۔‬
‫پ‬
‫نانل نے دھيرے سے اشکے گرد ا نتے مصنوط نازوؤں کا خصار ناندھ کر زور سے اسے خود میں ھييچ کر‬
‫جنسے خود کو يقین دالنا۔ کہ خن لمحوں کو وہ خواب شمج ھیا پ ھا۔‬
‫آج مخسم اس کے شا متے ہیں۔ اس کی کل کان یات اس وفت اشکے مصنوط نازوؤں میں خود کو دن یا سے‬
‫چ ھیاۓ ک ھڑی پ ھی۔‬
‫ن‬
‫آ ک ھیں موندے وہ ان لمحوں کے زٹر اٹر پھے۔ نانل نے ٹڑی مشکل سے خود کو يہ ناور کروانا کہ اسے اپ ھی‬
‫ان لمحوں کو مح يصر کرکے بہاں سے يکلیا ہے۔‬
‫ن‬
‫آ ک ھیں يمشکل ک ھول کر اس نے ہاپھ میں نکڑی ن یلٹ کا انک سرا يماما کے گرد ناندھا اور دوسرا سرا اننی‬
‫کمر کے گرد مصنوطی سے ناندھ کر اسے بخفظ دنا۔‬
‫"يماما۔۔ ہمیں اپ ھی بہاں سے فوری يکل یا ہے" يماما کے کان کے فرنب اس نے سرگوسی کی۔‬
‫ن ن‬
‫يماما نے يمشکل سر اپ ھا کر ا نی آ یں صاف یں۔‬
‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫"جلیں؟" نانل نے اس کی آتسوؤں سے پ ھیگی آنکھوں کو سوالتہ يظروں سے دنک ھا۔‬


‫وہ کنسے يہ خود کو اشکے خوالے کرتی وہ شہنشاہ بہیں پ ھا۔ خو اس کا نامجرم ہو۔۔‬

‫‪108‬‬
‫ہو‬

‫وہ تو نانل پ ھا۔۔ اس کا مجرم۔۔ اس کا نا کح۔۔اور وہ اشکی م یکوجہ۔ جس کے لتے اس نے ان نی شاری‬


‫زندگی دان کررک ھی پ ھی۔ يہ اس سے بہلے کوئ اس کی زندگی میں پ ھا اور يہ اشکے يعد کوئ اس کی زندگی‬
‫میں آنے واال پ ھا۔ ک نونکہ اسی کو آنا پ ھا۔ اور وہ پ ھا بہاں اس ملجے اشکے سب سے فرنب۔‬
‫اس نے يمشکل ان یات میں سر ہالنا۔‬
‫"ڈر تو بہیں لگے گا؟" نانل نے پ ھر سوال ک یا۔‬
‫"آپ شاپھ ہیں نا تو پ ھر ڈر کنشا" مح يت پ ھرے لہجے نے نانل کو نک گويہ شکون دنا۔ مح يت سے اسے‬
‫پ ھر سے مصنوطی سے ا نتے شاپھ لگانا۔‬
‫انک ہاپھ اشکے گرد ناندھے دوسرے ہاپھ سے رسی کو مصنوطی سے پ ھامے وہ بہاڑ کے سرے سے ہونا‬
‫ہوا۔۔ زمین کو چ ھوڑ خکا پ ھا۔‬
‫اس ملجے خف يفت میں وہ انک دوسرے کو پ ھامے ہواؤں میں اڑ رہے پھے۔‬
‫خود سے زنادہ اسے تس يماما کی قکر پ ھی۔ اس کی زندگی کی قکر پ ھی۔‬
‫‪It’s been raining here for days‬‬
‫‪And I can feel these drops upon my weary face‬‬
‫?‪Is it the sky or is it my eyes that create this‬‬
‫‪I miss your kiss, I miss your face, I miss your touch‬‬
‫‪And it seems like‬‬
‫‪I’m waiting for the sun to set‬‬
‫‪109‬‬
‫ہو‬

And waiting for the sun to rise


And waiting for the sun to set again
And I will give you my shoulder
As we lay and we get older, together
There’s nothing better than this feeling
I can feel my wounds are healing with your touch
And all my senses, all my senses
Amplified by our connection, inside and out
And I will shout, oh I will shout, I will shout your name out
loud
In the hope that you’ll feel me there
I’m waiting for the sun to set
And waiting for the sun to rise
Til you’re here by my side

‫وہاج نے صيح ہونے ہی ا تنے تی اے کو فون ک یا ک نونکہ جس ن یدے کو اس نے وہ دو دہش یگرد نارڈر ٹر‬
‫بہيخانے کے لتے جکم دے رک ھا پ ھا۔ اس کی جانب سے اب نک کوئ اطالع بہیں آئ پ ھی۔‬
110
‫ہو‬

‫"ہ یلو۔۔ شففت کا فون بہیں آنا اپ ھی نک؟" ن یڈ کے کراؤن سے ن یک لگاۓ وہ اصظراتی انداز میں نالوں‬
‫میں بيزی سے ايگلیاں جال رہا پ ھا۔‬
‫"بہیں سر۔ اپ ھی نک تو کوئ اطالع بہیں آئ۔ مگر آپ کے گ ھر سے کجھ دٹر بہلے فون آنا پ ھا۔ ناک ید کی‬
‫گئ پ ھی کہ آپ فون کرلیں۔"‬
‫م‬
‫"اچ ھا۔۔ اچ ھا" وہ متہ ن یا کر توال۔ وہ ا تنے مش یلوں میں الج ھا بيٹ ھا پ ھا اور گ ھر والوں کو اننی ص تي تیں ٹڑی‬
‫ہوبیں پ ھیں۔‬
‫وہ ٹڑٹڑا کر فون ن ید کرکے اب گ ھر کا يمير مال رہا پ ھا۔‬
‫دوسری جانب اشکی ن نوی پ ھی۔‬
‫"ک یا مصي يت آگئ ہے صيح صيح" وہ ٹڑخ کر توال۔‬
‫"نٹمور اپ ھی نک گ ھر بہیں آنا" دوسری جانب سے سنی جانے والی نات ٹر وہ سر ن يٹ کر رہ گ یا۔‬
‫"میں نے ہی اسے قارم ہاؤس پ ھيخا پ ھا۔ وہیں ہوگا يمہارا الڈال" اس کا لہجہ بيزاری لتے ہوۓ پھے۔‬
‫"وہ وہاں پ ھی بہیں ہے ۔ صيح کہی فون کرکے بہلے وہیں نتہ ک یا پ ھا۔‬
‫وہاں کے مالزم ن یا رہے ہیں رات کو کجھ يفاب توش آۓ پھے۔ اور يمہارے بین ن یدوں اور نٹمور کو لے‬
‫کر يکل گتے۔۔ ابہیں رسنوں سے ناندھ کر نے ہوش کر گتے پھے۔" اس نے يفص یل سے سب ن یانا۔‬
‫"ک یا نکواس کررہی ہو" وہ غصے سے نلمالنا۔ ان نی س یک نورتی کے ناوخود يہ کنسے ہو شک یا پ ھا۔ وہ حيران پ ھا۔‬
‫"مج ھے بہیں معلوم۔۔ بخانے ئم لوگوں کے کالے دھ یدوں کا ابخام ہمیں کب نک پ ھگي یا ٹڑے گا" وہ‬
‫اننی اوالد کے لتے شدند ٹرتشان پ ھی۔‬
‫‪111‬‬
‫ن‬
‫ہو‬

‫"ہاں ئم تو ا تنے غرضے نک آ ک ھیں ن ید کتے ہوۓ پ ھیں۔ يمہیں تو نتہ ہی بہیں سب ک یا ہورہا پ ھا۔ مہ یگی‬
‫مہ یگی حيزبں چرندنے۔ بنسہ اڑانے يمہیں بہیں نتہ پ ھا کہ يہ بنسہ کہاں سے آرہا ہے" وہ غرانا۔‬
‫"مج ھے بہیں نتہ مج ھے تس ان یا بي یا جا ہي تے" وہ رونے ہوۓ تولی۔‬
‫"پ ھاڑ میں جاؤ شارے۔۔۔ کنسے يکل گتے ميرے ن یدے" وہ اپھ کرس یدھا ہو کر بيٹ ھا۔۔‬
‫"يمہیں اننی اوالد کی ٹرواہ بہیں ۔۔۔ ا تنے ن یدوں کی ٹڑی ہے" وہ ا تنے سوہر کی نے جسی مخسوس کرکے‬
‫جالئ۔‬
‫"نکواس ن ید کرو" وہ دھاڑ کر فون ن ید کرگ یا۔ اب وہ قارم ہاؤس کا يمير مال رہا پ ھا۔‬
‫اس کے ہاپھ ناؤں پ ھول جکے پھے۔ يہ کون لوگ پھے ج نہوں نے اشکی مخيری کردی۔‬
‫کجھ دٹر میں ہی اسے لتے وہ ينجے کی جانب اٹرا۔ دوبہر فرنب فرنب پ ھی۔ يہ انک اور بہاڑ پ ھا۔ مگر وہاں‬
‫سڑک موخود پ ھی۔ خو يقي یا شہر کی جانب جاتی پ ھی۔‬
‫وہاں بہلے سے ہی انک چ ھوتی گاڑی اور انک ج يپ موخود پ ھی۔‬
‫اور شاپھ دو لڑکے پ ھی ک ھڑے پھے۔ شاند وہی اسے ڈران نو کرکے لے کر آۓ پھے۔‬
‫"گاڑی میں شامان موخود ہے" ان میں سے انک نانل سے مخاطب ہوا۔ نانل اننی ن یلٹ ک ھول کر اب‬
‫يماما کے گرد لينی ن یلٹ کو ک ھول رہا پ ھا۔‬
‫اس ملجے وہ کالی ہی شلوار قم يض میں موخود پ ھا۔ نیلٹ ک ھو لتے شاپھ ہی وہ گاڑی کی جانب ٹڑھا۔ اس‬
‫میں بيٹھ کر بخانے وہ ک یا کررہا پ ھا۔‬

‫‪112‬‬
‫ہو‬

‫يماما نے اجينی سی يگاہ ان لڑکوں ٹر ڈالی دوتوں ہی يماما کی جانب م نوجہ بہیں پھے۔بخانے وہ نانل کے‬
‫کوئ شاپ ھی پھے نا نانل کے مابخت کام کرنے والے۔‬
‫اور نانل کرنا ک یا پ ھا؟ سوال ہی سوال اشکے دماغ میں مخلتے جارہے پھے۔‬
‫پ ھوڑی دٹر يعد حب نانل گاڑی سے ناہر يکال۔ تو وہ نانل کہیں سے بہیں لگ رہا پ ھا۔ يہ تو کوئ شمالی‬
‫غالفہ جات کا ناس یدہ معلوم ہونا پ ھا۔ سرخ و سي ید رنگت۔ ک ھڑے يقوش۔ سر ٹر نگڑی ناندھے۔۔ ٹڑی‬
‫ٹڑی مڑی ہوئ موبجھوں اور س نہری آنکھوں واال۔‬
‫يماما ج ید ملجے تو گ یگ رہ گئ۔ اس کے ہاپھ میں انک توتی واال ٹرفعہ پ ھا۔ خو اس نے گاڑی سے يکل کر‬
‫يماما کی جانب ٹڑھانا۔‬
‫"اسے بہ نو۔۔" آواز سے ہی وہ تس بہخان شکی کہ يہ نانل ہے۔‬
‫"يہ۔۔"وہ حيرت سے اشکے چہرے کی جانب اشارہ کرکے تولی۔‬
‫ش‬
‫"يماما۔۔ میں جان یا ہوں ئم وک یل ہو۔۔ مگر نليز موفع کی ٹزاکت مجھو اور سوالوں کی توچ ھاڑ کم کرو۔۔يقین‬
‫کرو۔۔ جاموش ہوتی ہو تو بہت ہی ن یاری لگنی ہو" آنکھوں کی ٹڑھنی چمک يماما کو جاموش ر ہتے ٹر مح نور‬
‫کرگئ۔ دل میں ڈھيروں خفگی پ ھی آگئ اس ملجے۔‬
‫وہ اننی بہ یلیاں ک نوں بجھوا رہا پ ھا؟ کن لوگوں سے اس وفت وہ پ ھاگر رہا پ ھا وہ يماما کو ک نوں بہیں ن یا رہا‬
‫پ ھا آچر؟ آنکھوں میں خفگی لتے وہ ٹرفعہ اوڑ ھتے لگی۔‬
‫نانل ا چھے سے اس کے چہرے کی خفگی کو پ ھانپ گ یا پ ھا۔‬
‫"سر ہم آ نکے نيج ھے نيج ھے رہیں گے" يماما کو ٹرفعہ اوڑھ یا دنکھ کر ان میں سے انک توال۔‬
‫‪113‬‬
‫ہو‬

‫"بہیں اس کی صرورت بہیں۔ ہم اس وفت کسی مفامی ہونل میں بہربں گے۔ وہاں ٹر سر ن یدے پ ھحوا‬
‫جکے ہیں۔ ئم لوگ فورا سے بنسير شہر کی جانب جاؤ۔ ناقی میں خود ہي یڈل کرلوں گا" نانل نے ابہیں‬
‫سرعت سے م يع ک یا۔‬
‫"پ ھیک ہے سر۔ پ ھر کل آپ سے مالقات ہوگی" وہ نانل سے مصافجہ کرکے چ ھوتی گاڑی میں بيٹھ کر‬
‫يکل گتے۔‬
‫نانل نے يماما کو گاڑی میں بيٹ ھتے کا اشارہ ک یا۔ مگر توتی واال ٹرفعہ بہي تے کی وجہ سے اسے شمجھ ہی بہیں‬
‫آئ کجھ وہ الجھ رہی پ ھی اس میں۔‬
‫ھ‬ ‫چ‬
‫ھ‬ ‫ج‬‫ي‬
‫"افف ہللا! اس میں میں جلوں کنسے؟" وہ ال کر تولی۔‬
‫نانل ہولے سے ہنشا۔‬
‫"کس جکٹم نے کہا ہے اسے اپ ھی چہرے ٹر ڈال لو۔ يمہارا مجھ سے اب ان یا پ ھی ٹردہ بہیں ہے" اشکی‬
‫نات سيتے ہی اس نے آگے سے ٹرفعہ اپ ھا کر سر ٹر رک ھا۔‬
‫"د تنے وفت ن یانا جا ہي تے پ ھا نا" يماما نے خفگی کا اظہار کرنا صروری شمج ھا۔‬
‫"سوری مادام۔۔ اب جلیں" نانل نے اسے پ ھر سے گاڑی کی جانب جلتے کا اشارہ ک یا۔‬
‫ب‬
‫وہ فرنٹ سيٹ کا دروازہ ک ھول کر جلدی سے يٹھی۔‬
‫ڈران نونگ سيٹ نانل سيٹ ھال خکا پ ھا۔‬

‫‪114‬‬
‫ہو‬

‫"نليز ۔۔ کجھ تو ن یابیں۔ کون لوگ اب ميرے نيجھے لگے ہیں۔ آپ کو ميرا کنسے نتہ لگا۔ اب نک آپ‬
‫کہاں پھے۔اور اور۔۔ يہ سب روپ آپ نے ک نوں دھارا؟" انک ہی شاتس میں وہ جيتے سوال کرشکنی پ ھی‬
‫کر گئ۔‬
‫گاڑی جالنے نانل اس کی نے صيری اور نے جي نی ٹر مشکرانا۔‬
‫"سب کجھ ن یاؤں گا ميری جان۔ مگر اپ ھی کے لتے صرف ان یا جان لو کہ يمہارے مونانل کے آئ ائم ای‬
‫ي‬
‫آئ يمير کو ٹرتس کروا کر يمہارا دوست قاران اور وہ ف تنسی آفنسر خو يمہاری چ ھوتی موت والی کہاتی میں اتوالو‬
‫ب‬
‫ہیں۔ وہ اس جگہ کی تشاندہی کروا جکے ہیں۔ اور يہ صرف يہ نلکہ وہاں سے يکل ٹڑے ہیں۔ بہاں ہيحتے‬
‫کے لتے۔‬
‫ج یکہ میں اپ ھی يمہاری موت کو خفتہ رک ھیا جاہ یا ہوں۔ ک نونکہ يمہیں اغوا کرنے سے انک رات بہلے وقار نے‬
‫کسی کے شاپھ نلین کرکے يمہیں مروانے کا ارادہ ک یا پ ھا۔ اور میں يہ سب جان گ یا پ ھا۔‬
‫پ‬
‫اسی لتے يمہاری ہمشکل لڑکی ھيچی۔ گوکہ وہ پ ھی بچ جکی ہے۔ ک نونکہ جس گاڑی نے وقار کے نلین کے‬
‫مطاتق يمہاری گاڑی کو ہٹ ک یا پ ھا۔ اس میں ميرا ہی ن یدہ موخود پ ھا۔" موڑ کا تنے وہ لمجہ پ ھر کو حپ ہوا‬
‫ج یکہ وہ حيرت کی يصوٹر ننی يہ سب انکشاف سن رہی پ ھی۔‬
‫"اس ن یدے نے اس لڑکی کی گاڑی پ ھی ہٹ کی اور اسے اننی گاڑی میں الکر وہاں سے يکل ک ھڑا ہوا۔‬
‫ہاسي یل میں ميرے دوست ڈاکير ہیں۔ ان سے کہہ کر انک ڈنڈ ناڈی کو وہی ابير رنگز بہ یاۓ خو ئم نے‬
‫انک رات بہلے بہتے پھے۔ اس چہرے کو بي نوں سے ڈھک کر يہ کہا کہ چہرہ مسخ ہو گ یا ہے۔ اور تو اور‬

‫‪115‬‬
‫ہو‬

‫اشکی گردن ٹر وہی تشان ن یانا خو يمہاری گردن ٹر جلتے کا ہے۔ اور يہ سب کرکے اس لڑکی کی ڈنڈ ناڈی‬
‫يمہارے نام سے قاران کو دے دی۔" يماما نے سر نکڑ ل یا پ ھا۔ اس قدر نلتي یگ۔‬
‫"ک یا ہوا؟" نانل اس کی ٹرتشان صورت دنکھ کر معنی حيزی سے مشکرانا۔‬
‫"ان یا سب۔۔ اور اور مج ھے کجھ معلوم ہی بہیں۔۔يہ وقار کميتہ تو" يماما نے دانت بنسے۔‬
‫"ڈونٹ وری اس کميتے کو تو اتسی جگہ ال کر ماروں گا چہاں اسے ناتی پ ھی بہیں ملے گا۔۔ اپ ھی تو اس‬
‫نے ا تنے بہت شارے الفاظ کا چم یازہ پ ھگي یا ہے" نانل نے سيحیدگی سے شا متے دنک ھتے ہوۓ سخت لہجے‬
‫میں کہا۔‬
‫"اور پ ھر۔۔"يماما نے شلشلہ وہیں سے خوڑنا جاہا۔‬
‫"پ ھر يہ کہ آپ کا دوست بہت پ ھرن یال ہے۔ اس نے يمہارے گ ھر میں موخود ف یگر ٹربنس اور گاڑی میں‬
‫موخود ف یگر ٹربنس سب کا نتہ لگا ل یا۔ اور توں اس کو اندازہ ہوگ یا کہ يہ سب انک ف یل کا کنس پ ھا۔ اور‬
‫اب وہ يمہارے قا نلوں کو نکڑنے کی نگ و دو کررہا ہے" نانل نے پ ھیڈی شاتس لے کر اسے اب نک‬
‫کی شاری صوربخال ن یائ۔‬
‫"يہ ک یا آپ نے يمہارا دوست يمہارا دوست لگا رک ھا ہے" يماما نے ناگواری سے کہا۔‬
‫"جلو يمہارا غاسق کہہ ليتے ہیں" وہ لب دنا نا ہوا اسے چڑانے والے انداز میں توال۔‬
‫"آپ کو سرم آتی جا ہي تے۔ ک یا فصول نات ہے ۔۔ کس ن یاء ٹر کہہ رہے ہیں؟" وہ غصے میں نٹ ھری ہوئ‬
‫تولی۔‬

‫‪116‬‬
‫ہو‬

‫"ارے جاؤ نار۔۔ وہ نيخارا يمہیں ٹرتوز نک کرنے کی غلطی کر بيٹ ھا ہے۔۔ اور میں پ ھر پ ھی اسے يمہارا‬
‫غاسق يہ کہوں۔ پ ھول گ تیں وہ گف یگو خو انک رات اس نے يمہیں قل يٹ نک بہيخانے وفت کی پ ھی۔ اور‬
‫ئم نے اسے يہ کہہ کر وارن ک یا پ ھا۔۔ کہ يمہاری زندگی میں ميرے غالوہ اور کوئ بہیں ہے" نانل کی‬
‫ناتوں ٹر وہ جي یا حيرت زدہ ہوتی کم پ ھا۔‬
‫ن‬
‫"آ۔۔۔آپ کو يہ سب کنسے نتہ؟" وہ توری آ ک ھیں ک ھولے اسے دنکھ رہی پ ھی۔‬
‫"ميری جان خو ن یدہ يمہاری گردن کے تشان نک سے وافف ہو۔ وہ اننی ٹڑی نات سے ابخان کنسے ہوشک یا‬
‫ہے" اشکے سوال ٹر نانل اسے مح يت ناش يظروں سے دنکھ کر رہ گ یا۔ يماما کا ہاپھ نے اجي یار ا تنے اس‬
‫تشان ٹر ٹڑا خو اشکی گردن ٹر موخود پ ھا۔‬
‫"آپ ا نتے شالوں سے پھے کہاں؟" اب يماما اصل سوال ٹر آئ۔‬
‫"يہ بہت لمنی داس یان ہے اپ ھی بہیں کجھ دتوں يعد ن یاؤں گآ" وہ سرعت سے اسے توک گ یا۔‬
‫"مگر يہ اطمي یان رک ھو۔ چہاں پ ھی پ ھا۔ ئم سے غاقل ہر گز بہیں پ ھا" اسييرنگ سے ہاپھ ہ یا کر اس نے‬
‫يماما کا ہاپھ پ ھاما۔‬
‫يماما کے چہرے ٹر اطمي یان شا نک ھر گ یا۔ نانل نے اسی ہاپھ کو اشکے گرد پ ھیال کر اسے ا تنے خصار میں ج ید‬
‫لمحوں کے لتے۔‬
‫ن‬
‫يماما نے اطمي یان سے لخطہ پ ھر کو آ ک ھیں موندی۔‬
‫ہللا نے اس کے لتے اتشا ايعام رک ھا پ ھا وہ سوچ پ ھی بہیں شکنی پ ھی۔‬

‫‪117‬‬
‫ہو‬

‫اپ ھی کجھ دور ہی ٹڑھے پھے کہ نکدم آشمان ٹر نادل گ ھر آۓ۔ نانل اس غالفے سے اچ ھی طرح وافف‬
‫پ ھا۔ نارش اگر سروع ہوجاتی تو اس جگہ گاڑی جالنا مزند خظرے کا ناعث ہو شکنی پ ھی۔‬
‫اسی ملجے انک گاڑی شا متے سے آئ۔‬
‫"يفاب گراؤ" نانل نے فورا يماما کو جکم دنا۔‬
‫ش‬ ‫ن‬ ‫ن‬ ‫پ‬ ‫ن‬‫ت‬ ‫ف‬ ‫ي‬
‫ف‬
‫وہ گاڑی اس سی آ نسر ہی کی ھی خو يماما کے قا ل کو ڈھونڈنے وہاں آنا پ ھا۔ نا ل نے کر کیا کہ‬
‫اس نے فوری پ ھانپ ل یا کہ کوئ گاڑی شا متے سے آرہی ہے۔ وريہ اس کے لتے اس ملجے مصي يت‬
‫ک ھڑی ہوجاتی۔‬
‫ج ید ہی لمحوں میں وہاں بيز نارش سروع ہوگئ۔‬
‫وہ اس وفت اتسی جگہ يہ پھے چہاں کجھ کجھ آنادی موخود پ ھی۔‬
‫مج‬ ‫ش‬
‫نانل نے اس طوقاتی نارش میں گاڑی جالتی م یاسب يہ ھی۔‬
‫"ہمیں بہاں رک یا ٹڑے گا" نانل نے يماما کو مطلع ک یا۔‬
‫"ک یا بہاں سڑک ٹر ک ھڑے رہیں گے۔" اس اجيٹ ھے سے توچ ھا۔‬
‫"جی جی نالکل ناکہ کوئ ج يگل جاتور آکر ہمارا فٹمہ کرے" نانل نے اشکی معصوم يت ٹر عش عش ک یا۔‬
‫جاالنکہ وہ اننی پ ھی نے وفوف پ ھی بہیں۔ جينی نے وفوقايہ نات کی پ ھی۔‬
‫"نار بہاں کسی گ ھر سے نتہ کرنا ہوں۔ اگر کجھ دٹر کے لتے وہ ہمیں بہرا لیں" نانل نے مفامی گ ھروں کو‬
‫دنک ھتے ہوۓ کہا۔‬

‫‪118‬‬
‫ہو‬

‫پ ھر انک جگہ گاڑی روک کر اٹرا۔ انک گ ھر کے ناہر شاند کوئ اس گ ھر کا مالک ا تنے جاتوروں کو اندر لے‬
‫کر جارہا پ ھا۔‬
‫نانل کی گاڑی رکنی دنکھ کر بيزي سے اس کی جانب آنا۔‬
‫وہاں کی مفامی زنان میں وہ دوتوں گف یگو کرنے لگے۔ يماما کو تو انک لفظ پ ھی نلے بہیں ٹڑ رہا پ ھا۔ وہ‬
‫حيران پ ھی نانل کس قدر سستہ لہجے میں اس ن یدے کے شاپھ تول رہا پ ھا۔‬
‫"جلو۔۔ ج ید گ ھيتے بہیں ٹر ر کتے ہیں۔ ک نونکہ سڑک ٹر ک ھڑے ر ہتے کی پ ھی صورت میں اگر کوئ تودہ ہم‬
‫يہ گر ٹڑا تو آج خو انک دوسرے کے زندہ ر ہتے ٹر خوش ہورہے ہیں۔ آج ہی دار قاتی کو کوچ کرجابیں‬
‫گے" نانل نے اسے اٹرنے کا غ یديہ دنا۔‬
‫يماما اشکی ناتوں ٹر پ ھر سے دل ہی دل میں خفا ہوتی گاڑی سے اٹری۔‬
‫وہ ن یدہ جس کا گ ھر پ ھا وہ نب نک دو چ ھيرناں ال خکا پ ھا۔ دوتوں ابہیں پ ھمانے وہ بيزی سے اندر کی جانب‬
‫ٹڑھا۔‬
‫نانل گاڑی کو الک کرکے يماما کا ہاپھ پ ھامے چ ھيری نانے بيزی سے اس کی يفلید کرنا اس کے گ ھر کے‬
‫اندر کی جانب ل يکا۔‬
‫وہاج نے قارم ہاؤس فون کرکے خوں ہی سب معلومات لیں۔ فورا سے بنسير وہ گاؤں کے لتے يکل ک ھڑا‬
‫ہوا۔ خونلی جانے کی بخاۓ وہ س یدھا قارم ہاؤس ہی بہيخا پ ھا۔‬
‫"کدھر مرے ہوۓ پھے ئم سب کے سب۔۔ نا پ ھر سنو اور اقہٹم تی کر سوۓ ٹڑے پھے" سب‬
‫مالزموں کو البن جاصر کرکے اس وفت وہ ان ٹر دھاڑ رہا پ ھا۔‬
‫‪119‬‬
‫ہو‬

‫سب سر ينجے چ ھکاۓ اننی نے غزتی کروا رہے پھے۔‬


‫جيتے گارڈز پھے ان میں سے انک پ ھی بہیں بخا پ ھا۔ سب کوئ گول یاں اتسی جگہوں ٹر ماری پ ھیں کہ وہ‬
‫س یدھا موت کی بي ید جا سونے پھے۔‬
‫يقي یا کسی نے اس کے مالزموں کو جان توچھ کر اسی لتے چ ھوڑا پ ھا کہ وہاج کو سنق مل شکے۔‬
‫وہ اس وفت سر نکڑ کر بيٹ ھا ہوا پ ھا۔ خفتہ ابچنسی حب کسی کے نيج ھے لگ جاۓ پ ھر تو قير سے پ ھی يکال‬
‫التی ہے۔‬
‫اس نے کجھ سو جتے ہوۓ کسی کو فون مالنا۔‬
‫پ‬
‫"ہ یلو۔۔ ہاں شکور انک کام کرو آج رات خو ٹرک نارڈر نار ھيحتے پھے ابہیں روک لو۔ مخيری ہوجکی ہے۔ اور‬
‫تو اور ميرے بيتے کو پ ھی خفتہ ابچنسی والے نکڑ کر لے گتے ہیں۔" وہ فون ٹر کسی کو ہدانات دے رہا‬
‫پ ھا۔‬
‫"ک یا کہہ رہے ہیں سر جی" دوسری جانب سے خوف اور وجست سے ملی جلی آواز اپ ھری۔‬
‫"صحيح کہہ رہا ہوں" وہ بيزار لہجے میں توال۔‬
‫"تو سر پ ھر تو ہييروبن کو گودام میں پ ھی رک ھیا خظرے سے جالی بہین" اس نے ا تنے ن تیں مسورہ دنا۔‬
‫"تو ک یا کروں۔۔ ہاں۔۔ ا تنے سر ٹر سخا کے پ ھروں۔ نلکہ انک کام کروسب کی سب ک ھا کر ا تنے ن يٹ‬
‫میں مخقوظ کرلو۔۔۔ الو کے۔۔" گال نوں کی توچ ھاڑ کرنا وہ شکور کو پ ھی نے يفط س یا گ یا۔‬
‫"دفع ہوجاؤ ئم سب کے سب بہاں سے" شکور کو لعن طعن کرنے کے يعد پ ھی دل يہ پ ھرا تو شا متے‬
‫ک ھڑے مالزموں ٹر پ ھر سے پ ھڑاس يکالی۔‬
‫‪120‬‬
‫ہو‬

‫وہ سب کے سب سر نٹ پ ھاگے۔ا تسے جنسے اسی ان يطار میں پھے۔‬


‫"اپ ھی قی الخال گودام میں ہی رک ھو۔۔" شکور کو ہدانت کرکے غصے سے فون ن ید ک یا۔‬
‫انک طرف کنس ل يکا ٹڑا پ ھا اور اب يہ دوسرا مش یلہ کھل گ یا پ ھا۔‬
‫نارش ر کتے کا نام بہیں لے رہی پ ھی۔‬
‫جس گ ھر میں نانل اور يماما رکے پھے وہ وہاں کے مفامی لوگوں کا ہی پ ھا۔‬
‫نانل کو مردان جانے میں لے جانا گ یا پ ھا اور يماما کو زنانے خصے کی جانب۔‬
‫ب‬
‫غورتوں وہاں کا مفامی ل یاس بہتے۔ دو تنے کو سحنی سے سر ٹر ڈ ھکے يماما کے اردگرد يٹھی اسے گ ھورنے‬
‫میں مصروف پ ھیں۔اور کجھ اس کی جاطر داری کررہی پ ھیں۔‬
‫"ئم امرا زنان يہ تولے" ان غورتوں میں سے انک نے توتی پ ھوتی اردو میں يماما سے سوال ک یا۔‬
‫"بہیں اور يہ ہی مج ھے شمجھ آتی ہے" يماما نے شکر کا شاتس ل یا کہ کوئ تو اردو تو لتے والی ملی۔‬
‫"ئم۔ کد کا" يماما کو اشکے 'کد' کی شمجھ بہیں آئ۔‬
‫ہوتق شکل ن یا کر اشکی جانب دنک ھا۔ پ ھر بہلے سوال سے اس سوال کا رستہ خوڑنے اسے شمجھ آئ کہ وہ‬
‫'کدھر' کو 'کد' تول رہی ہے۔‬
‫"میں شہر سے ہوں۔۔۔کراجی سے" ٹڑی مشکل سے اشکے سوال کا مین شمجھ کر يماما نے مشکرانے‬
‫ہوۓ خواب دنا۔‬
‫نانل بخانے کس جانب پ ھا۔ بہت ٹڑی سی خونلی يما گ ھر پ ھا۔ کمرے ہی کمرے۔ شام آہستہ آہستہ گہری‬
‫ہو رہی پ ھی اور اسی طرح رات پ ھی۔‬
‫‪121‬‬
‫ہو‬

‫اپ ھی يماما شدت سے دغا کرہی رہی پ ھی کہ نانل کا کوئ نالوا آجاۓ کہ دروازے ٹر دس یک ہوئ۔‬
‫ان میں سے انک دروازے کے ناس گئ۔‬
‫واتس آکر اس نے اسی لڑکی کے کان مین کجھ کہا جسے پ ھوڑی سی اردو تولنی آتی پ ھی۔‬
‫"ٹرا۔۔ن یدہ اے۔۔جا" اس نے دروازے کی جانب اشارہ کرکے نانل کی موخودگی کی حير دی۔‬
‫يماما شکر کی شاتس جارج کرنے ہوۓ بيزی سے دروازے کی جانب ل یکی۔ ناقی سب فورا کسی دوسرے‬
‫کمرے میں جلی گتیں۔‬
‫"آجابیں" يماما نے ٹردہ اپ ھا کر نانل کو اندر آنے کا کہا۔‬
‫"يہ ہم کدھر آ گتے ہیں۔ مج ھے ان کی شمجھ ہی بہیں آرہی۔۔ يہ ابہیں ميری۔ اوٹر سے آپ پ ھی نتہ بہیں‬
‫کس کمرے میں ہیں۔ مج ھے وجست ہورہی ہے۔ نارش کجھ کم ہوئ ہے۔ ہم کہین اور جلتے ہیں" يماما خو‬
‫ب‬
‫کب سے نے صيری سے يٹھی نانل کے آنے کی مي يظر پ ھی۔ اننی نے صيری کا اظہار بہت شارے‬
‫سوالوں سے کر گئ۔‬
‫"ميری جان ہم بہاں ہنی مون ٹر بہیں آۓ کہ خواتسز ڈھونڈبں۔ اپ ھی مح نوری ہے۔ اور میں بہیں جاہ یا‬
‫ميرے شاپھ ئم پ ھی کسی مشکل میں پ ھنسو۔" نانل کی نات ٹر يماما کا متہ ن یا۔ اس سحوبنشن میں پھی‬
‫اسے مذاق سوچھ رہے پھے۔‬
‫"اور چہاں نک نات ہے نارش کی۔ تو بہاں کی نارسیں تو کب رکیں۔ يہ کوئ بہیں جان یا۔ لي یڈ شالنیڈنگ‬
‫کے جاتسز بہت ہونے ہیں۔ اسی لتے بہاں سے يکلتے کا رشک پ ھی میں بہیں لے شک یا۔" اس نے‬
‫شہولت سے اسے ايکار کرکے گونا ہری چ ھیڈی دک ھائ۔‬
‫‪122‬‬
‫ہو‬

‫"تو ک یا صرورت پ ھی مج ھے اغوا کرکے ا تسے غالفے میں النے کی" اب کی نار يماما نے اننی شاری ک ھولن‬
‫يکالی۔‬
‫نانل نے ٹڑی مشکل سے يماما کی نے شاج یگی ٹر ا تنے قہقہے کا گال گ ھون یا۔‬
‫"تس اس وفت غفل گ ھاس چرنے گئ ہوئ پ ھی۔ و تسے پ ھی عسق حب سر ٹر چڑھ یا ہے تو غفل شالم‬
‫يگل لي یا ہے" اس کی گہری يظروں کے مقہوم ٹر يماما کو اجشاس ہوا وہ ک یا تول گئ ہے۔ اور کہاں ٹر‬
‫ب‬
‫نانل کو چ ھيڑنے کی غلطی کر يٹھی ہے۔ ان ج ید گ ھي نوں میں اسے ان یا تو اندازہ ہوگ یا پ ھا کہ شہنشاہ کے‬
‫روپ میں خو خو اظہار اس نے کتے پھے۔ وہ چ ھوٹ ہر گز بہیں پھے۔ وہ نانل کے روپ میں پ ھی نے‬
‫ناک اور کھل کر اظہار کرنے واال پ ھا۔‬
‫"آپ کو اندازہ ہے میں بین دن سے ابہی کيڑوں میں ہوں" اس کی نات کا اٹر زانل کرنے کے لتے‬
‫توجہ کہیں اور م یذول کی۔‬
‫"جی نالکل ۔۔۔ اور ابہی کيڑوں میں اتسی دل کو پ ھائ کہ يمہیں کيڑے ند لتے کا موفع د تنے يغير اسی‬
‫جالت میں اپ ھا ل یا۔ اور يقین کرو۔۔ بین دن کے يعد پ ھی اسی سر چ ھاڑ متہ پ ھاڑ جالت میں س یدھا دل میں‬
‫اٹر رہی ہو" نانل کہاں ناز آنے والوں میں سے پ ھا۔۔۔‬
‫يماما جي یا مرضی متہ يگاڑ رہی پ ھی۔ وہ اننی کہتے سے ہيتے والوں میں سے تو پ ھا ہی بہیں۔‬
‫اب کی نار يماما نے ن نوری چڑھائ۔‬
‫"فصول ناتوں سے ٹرہيز کربں۔۔ اور مج ھے کوئ جل ن یابیں" نانل کی سوخ مشکراہٹ مشلشل اشکے‬
‫چہرے کا اجاطہ کيتے ہوۓ پ ھی۔‬
‫‪123‬‬
‫ہو‬

‫"اچ ھا اپ ھی تو ک ھانا ک ھا لو۔۔ پ ھر يہ لوگ ہمیں انک ہی روم میں شفٹ کردبں گے۔ وہاں میں اس کا جل‬
‫پ ھی ن یاؤں گا" نانل نے نات شم يٹ کر ناہر کی جانب قدم ٹڑھانے۔‬
‫يماما کجھ کہتے کہتے رہ گئ۔ متہ ن یا کر واتس اندر کی جانب ٹڑھی۔‬
‫قاران کجھ دٹر بہلے ہی وقار ٹر کتے جانے واال کنس قان یل کرکے لي یا پ ھا۔‬
‫اشکی آنکھ لگے اپ ھی آدھا گ ھي یا ہی گزرا پ ھا کہ مونانل بحتے کی آواز آئ۔‬
‫ش‬
‫بي ید گہری پ ھی اسے يہ مج ھتے میں کجھ دٹر لگی کہ اشکے ن یڈ کے شان یڈ بي یل ٹر رک ھا مونانل زور و سور سے بج‬
‫رہا ہے۔‬
‫ی‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫چ‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ن‬
‫آ یں لتے آچر اس نے نی ل ٹر فون اپ ھا ل یا۔‬
‫"ہ یلو" بي ید سے آواز نے جد پ ھاری ہورہی پ ھی۔‬
‫ي‬
‫"ہ یلو قاران۔۔ میں کاشف نات کررہا ہوں" يہ اسی ف تنسی آفنسر کا دوست پ ھا خو اس وفت يماما کا‬
‫مونانل ٹرتس کرکے اس غالفے میں بہيجے پھے۔‬
‫"جی جی سر۔۔ کنسے ہیں آپ۔۔ کوئ حير؟" کاشف کا نام سن کر وہ نکدم س یدھا ہوکر بيٹ ھا۔‬
‫"شاند قا نل بہت ہوس یار ہے۔ اس نے ان یا اڈہ بہاڑوں مین ن یانا ہوا پ ھا۔ اڈہ ک یا ہے ٹڑا شا انک کانيج‬
‫ہے۔ مگر وہ وہاں سے پ ھاگ خکا ہے۔" اشکی نات ٹر قاران کا خوش نکدم سرد ٹڑا۔‬
‫"ل یکن انک اور اہم حير ہے" اشکی نات ٹر چہاں وہ ماتوس ہوگ یا پ ھا نکدم خويکا۔‬
‫"جی جی ن یابیں نليز" وہ فورا الرٹ ہوا۔‬

‫‪124‬‬
‫ہو‬

‫"وہاں سے انک ن یدہ ہم نے نکڑ ل یا ہے اور يہ وہی ن یدہ ہے خو اس دن يماما کی گاڑی کا يہ صرف يعافب‬
‫کررہا پ ھا نلکہ بہی يماما کو ہاسي یل لے کر گ یا پ ھا۔ اور تو اور ۔ اس نے يماما کی گاڑی کے بہي نوں کی ہوا‬
‫پ ھی يکالی پ ھی" قاران کے لتے يہ حير وافعی اہم پ ھی۔‬
‫"ہم نے اسے اننی بحونل میں لے ل یا ہے۔ بہاں کا موشم کجھ چراب ہے۔ نارش ہے بہت بيز۔ جنسے‬
‫ہی رکنی ہے ہم واتسی کے لتے يکل آبیں گے۔ ام ید ہے يہ ن یدہ ہمارے لتے کارآمد نانت ہوگا۔ اور کسی‬
‫يہ کسی طرح يہ ہمین يماما کے قا نل نک بہيخا دے گا" وہ ان یا بجزيہ ن یانے لگا۔‬
‫"جی سر يقي یا۔ میں شدت سے آنکی واتسی کا مي يظر ہوں۔ اب تو ہمارا کنس اور پ ھی مصنوط ہوجاۓ گا"‬
‫وہ انل لہجے میں توال۔‬
‫"نالکل۔۔ جلیں پ ھر کل ملتے ہیں ان شاء ہللا" رشمی سی نات ج يت کے يعد فون ن ید ہو گ یا۔‬
‫قاران نے کجھ شکھ کا شاتس ل یا۔ وہ جلد از جلد يماما کے قا نل کو بختہ دار ٹر ل يکانا جاہ یا پ ھا۔‬
‫چہاں يہ حير اشکے لتے اطمي یان کا ناعث ننی وہیں انک نار پ ھر يماما کی نادوں نے توری طرح اسے ا تنے‬
‫گ ھيرے میں لے ل یا۔‬
‫اب يقي یا ناقی کی رات اسی ناد میں گزرتی پ ھی۔ انک سرد آہ پ ھر کر وہ واتس ا تنے نکتے ٹر سر رکھ کر ل يٹ‬
‫گ یا۔ مگر اب بي ید کہاں آتی پ ھی۔ مونانل ک ھول کر يماما کی يصوٹروں کی گ یلری ک ھولی۔‬
‫رات میں ک ھانا کھالنے کے يعد وہاں کے گ ھر والوں نے ان دوتوں کے لتے الگ سے انک کمرے کا‬
‫ان يطام کردنا پ ھا۔‬

‫‪125‬‬
‫ہو‬

‫يماما کو وہی اردو تو لتے والی لڑکی اس کمرے میں چ ھوڑ کر گئ۔ يماما کے توچ ھتے ٹر اس نے ن یانا کے اس کا‬
‫نام رس ت يتہ ہے۔‬
‫وہ کام نی سی لڑکی يماما کو نے جد اچ ھی لگی۔‬
‫"ئم سو۔۔ صب ۔۔ملیں گا" وہ يماما سے ہاپھ مال کر اشکے ہاپھ کی تست ٹر توسہ دے کر ناہر جلی گئ۔‬
‫ان سب نے يماما کے شاپھ اسی طرح ہاپھ مالنا پ ھا۔ شاند يہ وہاں کے لوگوں کا مہمانداری کا انک انداز‬
‫پ ھا۔‬
‫اشکے ناہر جانے ہی يماما نے شکھ کا شاتس ل یا۔ گھوم کر کمرہ دنک ھا۔ کمرے کے وشط میں دو نلیگ خوڑ کر‬
‫ابہیں انک ن یڈ کی شکل دی گئ پ ھی۔‬
‫ناقی کے کمرے میں انک بي یل اور انک کرسی موخود پ ھی۔ بي یل ٹر يمک کا ن یا لٹمپ موخود پ ھا۔ شاپھ میں‬
‫ناتی سے پ ھرا جگ اور گالس۔‬
‫نلیگ ٹر رصائ پ ھی۔ کمرے کے دابیں جانب ننی دتوار ٹر ک ھڑکی موخود پ ھی خو کہ اس وفت سحنی سے ن ید‬
‫کی گئ پ ھی۔ نل یگ کے نالکل شا متے آتش دان ن یانا گ یا پ ھا۔ جس میں لکڑناں جال کر کمرے کو گرم ک یا‬
‫گ یا۔ اس غالفے میں اس وفت شدند سردی پ ھی۔‬
‫نا شاند يماما کو زنادہ مخسوس ہو رہی پ ھی۔ م یداتی غالفے کے لوگوں کو و تسے پ ھی بہاڑی غالفوں کی ذرا سی‬
‫سردی پ ھی بہت مخسوس ہوتی ہے۔‬
‫يماما نے اس وفت پ ھی وہی بین دن ٹرانا ن يٹ کا کاال سوٹ بہن رک ھا پ ھا۔‬
‫اور اس سوٹ میں اب اسے شدند پ ھیڈ لگ رہی پ ھی۔‬
‫‪126‬‬
‫ہو‬

‫جلدی سے ن یڈ ٹر بيٹھ کر لخاف میں گھس گئ۔‬


‫کجھ ہی دٹر يعد دروازے ٹر ناک ہوا۔‬
‫يماما خونکی۔‬
‫اشکے کجھ کہتے سے بہلے ہی نانل دروازے میں يمودار ہوا۔ ہاپھ میں وہی ن یگ پ ھاما ہوا پ ھا خو گاڑی سے‬
‫اٹرنے وفت اشکے ہاپھ میں پ ھا‬
‫"اف شکر آپ آ گتے" يماما نے نے شاحتہ کہا۔‬
‫"لڑکی مح يت کا اظہار توں ٹرائ جگہوں ٹر بہیں کرنے" نانل دروازہ ن ید کرکے سرارتی مشکراہٹ اس ٹر‬
‫اچ ھا لتے ن یڈ ٹر آکر اشکے مفانل بيٹ ھا۔‬
‫"اب ميرے مش یلے کا جل۔۔۔۔" يماما نے اشکی توجہ پ ھر سے ا نتے سوٹ کی جانب دالئ۔‬
‫"دنکھو اس ن یگ میں صرف ميرے کيڑے ہیں۔ ابہی سے گزارا کرشکنی ہو تو کرلو۔ اب يہ کوئ کہاتی تو‬
‫ہے بہیں کہ میں ہيرو کی طرح اس بہاڑی غالفے میں کہیں سے پ ھی اننی ہييروبن کے لتے کيڑے‬
‫ابخاد کرلي یا۔" وہ مزے سے کہہ کر يماما کی چڑچڑی شکل دنک ھتے لگا۔‬
‫"مج ھے اغوا کرنے وفت ہی ميری وارڈروب سے ج ید کيڑے اپ ھوا لي تے" يماما مزے سے اسے مسورہ د تنے‬
‫لگی۔ اس طرح کی سحوتسيز میں پ ھی يماما جنسی کا ہی دماغ جل شک یا پ ھا۔‬
‫"واہ ۔۔۔ اغوا کروا رہا پ ھا کہ نک یک نے لے کر جارہا پ ھا" نانل اسے گ ھور کر توال۔ جس ٹر جاطر خواہ اٹر يہ‬
‫ہوا۔‬

‫‪127‬‬
‫ہو‬

‫مزے سے اشکا ن یگ ہاپھ سے لے کر ج یک کرنے لگی۔ جس میں انک ٹراؤذر اور سو نٹ سرٹ ناآلچر‬
‫اسے مل ہی گئ۔ دوتوں حيزبں گو کہ پ ھوڑی لمنی پ ھیں۔ مگر گزارا تو کرنا پ ھا۔‬
‫"اب مج ھے يہ بہي نی ہیں" انک ن یا مش یلہ۔۔‬
‫"بہاں انيچ واش روم بہیں ہے؟" يماما نے ادھر ادھر دنکھ کر کہا۔‬
‫"ہم کسی ہونل میں بہیں ہیں" نانل ن یڈ ٹر آڑھا ٹرچ ھا ل يٹ گ یا۔ خو نگ سی بہن رک ھی پ ھی وہ آنے ہی‬
‫اس نے ا نار کر بي یل ٹر رکھ دی پ ھی۔‬
‫"میں ناہر جا نا ہوں ۔۔ ئم جييج کرلو" نانل فورا اپھ کر ناہر يکل گ یا۔‬
‫يماما نے شکر کرنے جلدی سے کيڑے جييج کتے۔‬
‫کجھ دٹر يعد پ ھر سے دروازے ٹر دس یک ہوئ۔‬
‫"آجابیں" يماما انک نار پ ھر لخاف کے اندر پ ھی۔ کيڑے بہہ کرکے ن یگ میں ڈال د تنے۔‬
‫ج‬
‫"اب رنل یکس ہو؟" نانل نے اندر آنے اب کی نار يحنی چڑھانے اس سے سوال ک یا۔‬
‫"اففف بہت" يماما نے شکھ کی شاتس ليتے ہوۓ کہا۔‬
‫"ل یکن صيح ا تنے کيڑے بہن لي یا۔ يہ لوگ اننی ماڈرن اٹروچ کے بہیں ہیں۔ کہ يمہارا يہ جلتہ آرام سے‬
‫ہضم کرلیں۔"يماما کے دوسری جانب ل تيتے ہوۓ اس نے ن تي نہہ کی۔‬
‫ن‬
‫اسے آ ک ھیں ن ید کرنے دنکھ کر يماما نے جلدی سے کيڑے ن یگ میں رکھ کر ن یگ نلیگ کے ناس رک ھا۔‬
‫"نانل آپ سونے ک نوں لگے ہیں" وہ اسے آنکھوں ٹر نازو رک ھیا دنکھ کر جلدی سے اشکی جانب مڑی۔‬

‫‪128‬‬
‫ہو‬

‫"اسی لتے کے رات سونے کے لتے ہی ہوتی ہے۔۔ جلسے کرنے کے لتے تو بہیں" نانل کے خواب ٹر‬
‫وہ ٹرا شا متہ ن یا کر رہ گئ۔ وہ نانل خو اس کا آن یڈنل پ ھا۔ جسے اسے بہت بہلے سے عسق پ ھا وہ اتشا تو‬
‫بہیں پ ھا۔‬
‫وہ تو ہر لمجہ يماما کا دھ یان کرنے واال پ ھا۔‬
‫اور يہ نانل۔۔۔ يہ تو اشکی ہر نات کا ال یا خواب د نیا پ ھا۔‬
‫"آپ ندل گتے ہیں" وہ رہاتسی لہجے میں تولی۔‬
‫"ک یا ہماری شادی کو دس شال گزر گتے ہیں؟" نانل نے نازو سے ہاپھ ہ یا کر حيرت سے اسے دنک ھتے‬
‫توچ ھا۔‬
‫"نانل ک یا۔۔۔ مش یلہ ہے۔۔ آپ کسی نات کا سیدھی طرح خواب بہیں دے شکتے" اب کی نار وہ شدند‬
‫چڑچڑے لہجے میں تولی۔‬
‫"نار اس وفت بہت شدند بي ید آرہی ہے۔ يمہیں سب کجھ ن یاؤں گا۔ مگر اپ ھی سونے دو۔۔ صيح بہت لم یا‬
‫شفر کرنا ہے۔ کل کی رات پ ھی میں انک ملجے کے لتے بہیں سونا۔۔" نانل نے بي ید سے سرخ ہوتی‬
‫آنکھوں سے اسے دنک ھتے ہوۓ م يت پ ھرے لہجے میں کہا۔‬
‫"اچ ھا پ ھیک ہے۔۔ " يماما کو اس ٹر ٹرس آ ہی گ یا۔‬
‫"صرف ان یا ن یا دبں شہنشاہ زندہ ہے کہ مر گ یا" جید شال بہلے اس نے حير ٹڑھی پ ھی کہ شہنشاہ کو مار دنا‬
‫گ یا ہے۔ مگر پ ھر نتہ جال حير چ ھوتی پ ھی۔ اور اب نانل اس روپ میں پ ھا۔۔۔ ک یا معمہ پ ھا۔‬

‫‪129‬‬
‫ہو‬

‫"ج ید شال بہلے اشکے گروہ کو مار دنا گ یا پ ھا۔ مگر میں نے اس کا روپ دھار ل یا پ ھا۔ اور ک نوں دھارا پ ھا يہ‬
‫بہیں ن یا شک یا۔ ہاں مگر يہ ناد رک ھیا اس روپ میں اب ا چھے کام ہونے ہیں ٹرے بہیں۔" نانل نے ن ید‬
‫آنکھون سے سب نات کليير کی۔ يماما نے تشکر پ ھرا شاتس فصا کے شيرد ک یا۔‬
‫اسے بہی ڈر پ ھا کہ کہیں نانل غلط کاموں میں يہ ٹڑ گ یا ہو۔‬
‫"النٹ ن ید کرکے يہ لٹمپ آن کردو" وہاں موخود دتوار سے ل یکتے نلب کی جانب اشارہ کرنے نانل نے‬
‫کہا۔‬
‫يماما نے اپھ کر لٹمپ آن ک یا۔ النٹ ن ید کی۔‬
‫نانل نب نک بي ید میں جاخکا پ ھا۔‬
‫اور يماما اشکے فرنب ل يٹ کر اب پ ھی نے يقین يظروں سے اسے دنکھ رہی پ ھی کہ اس کا کوئ بہت ان یا‬
‫اشکے فرنب اس کی خفاطت کرنے کے لتے موخود ہے۔ وہ اب اس دن یا میں اک یلی بہیں۔ وہ خو ہر لمجہ‬
‫اشکی ہر شاتس میں زندہ رہ یا پ ھا وہ خف يفت میں زندہ اور مخسم اشکے شا متے اشکے ناس ج ید ابچ کے قاصلے ٹر‬
‫لي یا پ ھا۔‬
‫چ‬
‫يماما نے نکتے ٹر ر کھے اشکے ہاپھ ٹر کتے ہوۓ ہاپھ رکھ دنا۔‬
‫ھ‬ ‫ھج‬

‫نکدم اسے ا تنے ہاپھ ٹر نانل کی مصنوط گرفت مخسوس ہوئ۔‬


‫"سو جاؤ" اشکے ہاپھ کو دنانے ہوۓ ن ید آنکھوں سے ہی اس نے مسورہ دنا نا جکم س یانا يماما کو شمجھ بہیں‬
‫آئ۔‬
‫"آپ جاگ رہے پھے؟"يماما نے حيرت سے توچ ھا۔‬
‫‪130‬‬
‫ن‬
‫ہو‬

‫"ہم سونے میں پ ھی جاگ رہے ہونے ہیں۔۔ ڈونٹ وری"ذرا سی آ ک ھیں ک ھول کر اشکے چہرے ٹر ان یا‬
‫ہاپھ پ ھير کر اسی کی جانب کروٹ لی۔‬
‫يماما کا ہاپھ اب پ ھی اشکے ہاپھ میں پ ھا۔‬
‫ک‬ ‫ن‬
‫يماما کسمکش میں ٹڑتی آ یں ن ید کرگئ۔‬
‫ھ‬
Home in the valley
Home in the city
Home isn’t pretty
Ain’t no home for me
Home in the darkness
Home on the highway
Home isn’t my way
Home I’ll never be
Burn out the day
Burn out the night
Burn out the day
Burn out the night
And I’m burnin’, I’m burnin’, I’m burnin’ for you
131
‫ہو‬

‫رات آدھی سے زنادہ گزر جکی پ ھی کہ اجانک ا نکے کمرے کی ک ھڑکی ٹر ہلکا شا ک ھ يکا ہوا۔‬
‫ک ھڑاک کی آواز ٹر نانل کی آنکھ ا تسے کھلی جنسی وہ جاگ ہی رہا ہو۔‬
‫آہستہ سے يماما کے ہاپھ سے ان یا ہاپھ يکاال۔‬
‫دنے قدموں اپھ کر وہ يماما والی شان یڈ ٹر گ یا۔ ينجے ٹڑے ا تنے ن یگ سے فورا رتوالور يکالی۔ اسی طرح دنے‬
‫قدموں ک ھڑکی کے ناس گ یا۔‬
‫دوسری جانب موخود ن یدے نے ک ھڑکی کی جانب کسی کی موخودگی مخسوس کرلی۔‬
‫نانل کو انک مخصوص خوسنو مخسوس ہوئ۔ اور دوسری جانب والے ن یدے کوپ ھی مخصوص خوسنو مخسوس‬
‫ہوئ۔‬
‫"ناس"دوسری جانب سے آہستہ سے کوئ توال۔‬
‫نانل کو تشلی سی ہوئ۔‬
‫"راشد بہاں ک یا کررہے ہو؟" وہ آہستہ آواز میں غرانا۔‬
‫"سر جی ناس نے مج ھے آنکی خفاطت کے لتے واتس پ ھيخا ہے۔ آپ نے تو م يع کردنا اور ناس سے ہمیں‬
‫ڈانٹ ٹڑوا دی۔ حير ۔۔ اب آپ شکون سے سوجابیں۔ ہم جار لوگ اس گ ھر کے اردگرد ہیں۔" راشد نے‬
‫اسے تشلی دلوائ۔ نانل نے انک يظر يماما يہ ڈالی۔‬

‫‪132‬‬
‫ہو‬

‫"اور ہاں ناس نے کہا ہے جس کے گ ھر آپ رکے ہیں۔ اس ن یدے کا پ ھائ وہاج کا ن یدہ ہے ۔۔ اور‬
‫اس کے گوداموں سے پ ھی وافف ہے" راشد کی نات ٹر وہ ہولے سے مشکرانا۔‬
‫"ئم ا نتے ناس کو کہ یا میں اس ف یلڈ میں گ ھاس چرنے بہیں آنا پ ھا۔ میں جان یا ہوں۔ اسی لتے بہاں‬
‫بہرنے کو ٹرجيح دی۔ وريہ اتسی نارسیں ہمارے لتے کوئ معنی بہیں رک ھتیں۔" اس کا معنی حيز لہجہ‬
‫دوسری جانب کی جاموسی کو طونل کرگ یا۔‬
‫"اور ہاں۔میں نے اسے جال میں پھش یا ل یا ہے۔ ا تنے اڈوں کا وہ ن یا خکا ہے۔ تس کل بہاں سے يکلتے‬
‫ہی وہاں جانے کی ن یاری کرو" نانل ان یا کہہ کر واتس اننی جگہ ٹر آکر ل يٹ گ یا۔صيح ابہیں بہاں سے‬
‫جلدی يکلیا پ ھا۔‬
‫نانل نے فون ٹر ہونے والی خو گف یگو ٹرتس کروائ پ ھی۔ وہیں سے اسے اس ن یدے کا نتہ جل گ یا پ ھا۔‬
‫فورا اس کا ڈ نیا نتہ کروانا۔ تو اس گ ھر کا غلم ہوا۔‬
‫واتسی يہ بيز نارش کا بہايہ ن یا کر وہ جان توچھ کر اس گ ھر ٹر رکا پ ھا۔‬
‫ناکہ ہييروبن کے ان اڈوں سے وافف ہوشکے۔‬
‫اشکی توفع کے عین مطاتق۔ اس نے خود کو شہنشاہ کا ن یدہ طاہر کرکے۔ اس سے اڈوں کی شاری‬
‫معلومات لے کر اسے يہ يقین دہاتی کروائ کہ اشکا مال ران يگاں بہیں جاۓ گا۔ نلکہ شہنشاہ اسے چرندنا‬
‫جاہ یا ہے۔‬
‫يہ صرف يہ نلکہ نانل نے اسے انڈواتس بنسے پ ھی دے د تنے۔‬
‫بنسے کے ال لچ میں وہاج کو ن یانے يغير اس ن یدے نے ڈنل کرلی۔‬
‫‪133‬‬
‫ہو‬

‫يہ جانے يغير کے خو بنسے نانل نے اسے د تنے پھے وہ سب کے سب خعلی توٹ پھے۔ مگر شاند ہی کوئ‬
‫ماہر پ ھی ان کے يفلی توٹ ہونے کی تشاندہی کرشک یا ہو۔‬
‫قاران اگلے دن جنسے ہی آقس بہيخا۔ ج ید تولنس آقسر اس ن یدے ک ہمراہ بہلے سے وہاں موخود پھے۔‬
‫مصافجہ کے يعد قاران اس ن یدے کی جانب م نوجہ ہوا۔ جس کے متہ ٹر کاال کيڑا ڈال کر وہ لوگ وہاں‬
‫النے پھے۔‬
‫"آپ سب بيٹ ھتے نليز" قاران نے ان سب کو شا متے ٹڑے صوفوں ٹر بيٹ ھتے کا اشارہ ک یا۔ خود اننی بي یل‬
‫کے فرنب رک ھی کرسی کا رخ انکی جانب کرکے بيٹھ گ یا۔‬
‫"کجھ توال يہ؟" قاران نے انک آفنسر کی جانب دنک ھا۔ خو کہ غال یا کاشف پ ھا۔‬
‫"يہ صرف توال۔ نلکہ اس کا ن یان پ ھی ہم نے ريکارڈ کرل یا ہے۔ اس ن یان کی کاتی آپ ا تنے کنس کے‬
‫شاپھ لگا کر آج کورٹ میں بنش کربں" اس نے ہاپھ میں موخود انک قانل قاران کی جانب ٹڑھائ۔‬
‫م‬
‫"دبنس في یاس یک" وہ ن یان ٹڑ ھتے ہوۓ وہ طمین شا ہوا۔‬
‫"يہ تو س یدھا س یدھا نانت کرنا ہے کہ اس ف یل کے نيج ھے وقار کا ہی ہاپھ ہے" وہ رتورٹ بي یل ٹر رک ھتے‬
‫ہوۓ وہ دونارہ آفنسرز کی جانب مڑا۔‬
‫"نالکل اور اب اس سے بہلے کے وہ خود ٹر سے کنسيز جٹم کروانے کے لتے کوئ اور چريہ اجي یار کرے‬
‫ہمیں اس انداز میں اسے پ ھنشانا ہوگا" کاشف کی نات ٹر ناقی سب نے پ ھی ہاں میں ہاں مالئ۔‬
‫"ل یکن ک یا جس ن یدے نے يماما کی گاڑی کو نکر ماری پ ھی اور خو ہاسي یل لے کر گ یا پ ھا۔ اشکے نارے‬
‫میں اس نے کجھ جاص بہیں ن یانا" قاران نے انک اہم توان يٹ کی جانب تشاندہی کی۔‬
‫‪134‬‬
‫ہو‬

‫"سر اپ ھی تو يہ اہم ہے کہ وقار نے ہی يہ سب کروانا پ ھا۔ ان شاءہللا اس ن یدے کا پ ھی نتہ جل جاۓ‬


‫ي‬
‫گا" انک اور ف تنسی آفنسر نے اس کی توجہ بہلے ہی توان يٹ کی جانب ر ہتے دی۔‬
‫ل یکن آچر وہ وک یل پ ھا۔ اور کہتے ہیں نا کہ ڈاکير اور وک یل کو حب نک ہر نات سے ناحير يہ کردو۔ دوتوں‬
‫غالج نک بہیں بہيچ نانے۔‬
‫قی الخال تو قاران جاموش ہو گ یا۔‬
‫اگلے دن صيح ہی وہ دوتوں وہاں سے روايہ ہو گتے۔‬
‫"اب ہم کہاں جابیں گے؟" يماما نے گاڑی میں بيٹ ھتے ہی سوال ک یا۔‬
‫"کہکشاں کے اس نار ۔۔۔ اس دن یا سے کہیں بہت دور۔۔ چہاں يمہارے اور ميرے سوا کوئ يہ ہو"‬
‫نانل نے مشکرانے ہوۓ اشکے سوال کا ٹڑی يفص یل سے خواب دنا۔‬
‫"نليز میں نے دونارہ اس کانيج میں بہیں جانا" يماما کی ٹرجش یگی ٹر نانل نے پ ھرتور قہقہہ مارا۔‬
‫"يمہیں نتہ ہے میں نے بہت مح يت سے وہ کانيج ن یانا پ ھا" نانل نے ا تنے لہجے کو جنی المفدور جذناتی‬
‫ن یانا۔‬
‫"ہاں۔۔ نالکل مج ھے اغوا کروا کے وہاں رک ھتے کے لتے" يماما نے متہ پ ھال کر کہا۔‬
‫نانل سر کو چ ھیک کر مشکرانا۔‬
‫"يماما ئم کينی ذہین ہوگئ ہو۔۔" اس نے مشکراہٹ دنا کا حيرت کا اظہار ک یا نا اس کا مذاق اڑانا۔۔ يماما کو‬
‫شمجھ بہیں آئ۔‬

‫‪135‬‬
‫ہو‬

‫"اور آپ ۔۔۔۔ آپ نے جد عح يب ہو گتے ہیں۔ ہر نات کو مذاق میں اڑانے والے۔۔۔ک یا ف يصل آناد میں‬
‫رہے ہیں۔ وہاں کے لوگوں کی طرح ہر نات ٹر جگ تیں مارنے لگے ہیں" يماما نے ن یک ھے ج نوتوں سے اسے‬
‫دنک ھا۔‬
‫نانل کينی ہی دٹر ہنش یا رہا۔‬
‫"نار شيرتس ہوکر نات کروں تو ئم کہنی ہو کہ کنسی عح يب نابیں کررہے ہیں۔ اتسی گف یگو سے ٹرہيز‬
‫کربں۔ حب اس طرح کی نابیں کرنا ہوں تو ئم کہنی ہو ندل گتے ہیں۔ اب میں جاؤں تو جاؤں کہاں"‬
‫نانل کی نات ٹر اب وہ حپ ہی رہی مگر ما پھے ٹر نل اليعداد آ جکے پھے۔‬
‫"اچ ھا سنو ہم اشالم آناد جارہے ہیں۔ وہاں سے ہماری قالنٹ ہے واتسی کی۔ اور پ ھر میں يمہیں ا تنے گ ھر‬
‫لے کر جاؤں گا۔" نانل نے اب کی نار سيحیدگی سے اسے اگال البجہ عمل ن یانا۔‬
‫يماما پ ھی س یدھی ہو کر اشکی جانب م نوجہ ہوئ۔‬
‫"جس طرح يمہیں وہاں سے کسی نے بيٹم جانے بہيخانا اور انک فٹملی نے يمہیں انڈانٹ ک یا۔ و تسے ہی‬
‫ش‬
‫مجھو مج ھے پ ھی انک فٹملی نے انڈانٹ ک یا۔ فرق صرف يہ پ ھا کہ میں بيٹم جانے بہیں گ یا۔‬
‫نلکہ انک ورکشاپ ٹر جاکر میں نے کام سروع ک یا۔ ک نونکہ مينی مييرک اور ايف اے کی ڈگری ميرے‬
‫ناس بہیں پ ھی۔ لہذا میں اسے دک ھا کر کہیں جاب بہیں کرشک یا پ ھا۔ جاہے حيڑاسی کی ہی ک نوں يہ‬
‫ہوتی۔‬
‫مج ھے کام کرنے اپ ھی ج ید ہفتے ہی گزرے پھے کہ انک نے جد شاندار سے صاحب وہاں اننی گاڑی‬
‫پ ھیک کروانے آۓ۔ ميرے لب و لہجے کو دنکھ کر ابہوں نے مج ھے ا تنے ناس نالنا۔‬
‫‪136‬‬
‫ہو‬

‫"ٹڑ ھتے ہو؟" ا نکے سوال ٹر میں ج ید ملجے جاموش رہا۔‬


‫"کٹھی ٹڑھ یا پ ھا۔ اب بہیں" میں نے سر چ ھکا کر خواب دنا۔‬
‫"ميرے شاپھ جلو گے؟" ابہوں نے انک اور سوال ک یا۔‬
‫ان کو لوگ ميجر صاحب کہہ کر نال رہے پھے۔ جس سے اندازہ ہوا کہ وہ فوج میں ہیں۔‬
‫ان یا تو اندازہ ہوگ یا کہ وہ کوئ غلط ن یدے بہیں ہیں۔‬
‫"ک نوں سر؟" میں نے پ ھی آچر سوال ک یا۔ ا تسے کنسے ان کے شاپھ جل د نیا۔‬
‫"تس ئم سے کجھ کام کروانا ہے" انکی نات ٹر میں نے ہامی پ ھر لی۔‬
‫اور يماما نتہ ہے ابہوں نے ک یا کام ل یا؟" نانل نے گردن موڑ کر اس سے سوال ک یا۔ خو جاموسی سے‬
‫اشکی انک انک نات کو غور سے سن رہی پ ھی۔‬
‫يماما نے نانل کی آنکھوں میں ج ید جگ نو د نک ھے۔‬
‫"ابہوں نے گ ھر لے جاکر مج ھے کہا کہ آج سے ئم ميرے اور مہک کے بيتے کی توکری کروگے۔ انکی کوئ‬
‫اوالد بہیں پ ھی۔ اور پ ھر ان دوتوں نے مج ھے اوالد کی طرح شم يٹ ل یا۔ ميرے ہر دکھ اور درد ٹر پ ھاۓ‬
‫لگاۓ۔ وہ يمہارے نارے میں پ ھی جا تنے ہیں۔ ماما کو تو يمہارے نارے میں صرف ان یا نتہ ہے کہ ميری‬
‫انک م یکوجہ پ ھی خو شاند زندہ بہیں ہے۔ مگر ڈنڈی جا تنے ہیں کہ ئم زندہ ہو۔ ايف یکٹ يمہارا اغوا پ ھی میں‬
‫نے ابہی کے شاپھ مل کرکروانا پ ھا۔‬

‫‪137‬‬
‫ہو‬

‫ماما کو اسی لتے بہیں ن یانا کہ وہ انيج ای او کی کاقی فعال رکن ہیں۔ اگر ذرا سی پ ھی پ ھیک وہاج نک بہيچ‬
‫جاتی کہ جس جاندان کو وہ مروا جکے ہیں اس کا کوئ ن یدہ اپ ھی پ ھی زندہ ہے تو وہ مج ھے اور يمہیں مارنے‬
‫میں ملجے کی پ ھی ناحير يہ کروانے۔‬
‫اسی لتے اپ ھی پ ھی ئم ميری دوست کی ج تي يت سے وہاں رہو گی۔ انک نار يہ سب ج یل میں بہيچ جابیں‬
‫نب میں اور ڈنڈی ماما کو يمہارے نارے میں ن یا دبن گے۔"نانل نے يفص یل سے اسے بہت سی وہ‬
‫نابیں ن یابیں۔ ج نہیں جا تنے کے لتے وہ نے جین پ ھی۔‬
‫"اور۔۔ اورميرے نارے میں آپ کنسے جا تنے پھے؟" يماما نے سوجا اب حب وہ بہت سے رازوں سے‬
‫ٹردہ اپ ھا رہا ہے تو انک يہ پ ھی شہی۔‬
‫"دھيرج ميری جان جلد ہی ن یاؤں گا" نانل کے مونانل ٹر آنے والی کال نے اسے نات جٹم کرنے ٹر‬
‫مح نور ک یا۔‬
‫يماما نے چہرہ ک ھڑکی کی جانب موڑ ل یا۔‬

‫قاران تولنس اس تنشن سے ناہر يکل رہا پ ھا کہ نکدم شا متے سے آتی انک لڑکی سے اشکی ٹری طرح نکر ہوئ۔‬
‫جاالنکہ وہ ا تنے جشاب سے نالکل پ ھیک آرہا پ ھا۔‬
‫ش‬
‫مگر وہ مج ھتے سے قاصر پ ھا کہ لڑکی نے نکر ماری ہے نا پ ھر يہ مخض ايفاق پ ھا۔‬
‫"سوری" غلطی يہ ہونے کے ناوخود وہ شا متے والے وخود سے معاقی کا طل يگار ہوا۔‬

‫‪138‬‬
‫ہو‬

‫ل تین کے دندہ ز نب سوٹ میں دو نتہ انک جانب ڈالے۔ سولڈر سے ذرا سے ينجے آنے نالوں کی توتی‬
‫ن یاۓ۔ اس نے چ ھیکے سے گردن موڑ کر لمجہ پ ھر کو قاران کو دنک ھا۔‬
‫قاران تو اس لمجہ پ ھر کے يصادم میں ہی اننی جگہ سشدر ک ھڑا رہا۔‬
‫وہ لڑکی تو ہوبہو يماما پ ھی۔‬
‫نکدم وہ اشکے نيج ھے ل يکا۔‬
‫"جی" لڑکی نے نيج ھے مڑ کر دنک ھا۔‬
‫مگر آواز محیلف پ ھی اور چہرہ پ ھی لمجہ پ ھر کے لتے دنک ھتے ٹر يماما جنشا لگا پ ھا۔ مگر بجرجال شکل محیلف ہی‬
‫پ ھی۔‬
‫مگر بہلی يظر ٹڑنے ٹر يماما کا ہی گمان ہونا پ ھا۔‬
‫"کجھ بہیں۔۔ سوری اگین" قاران نے سرم یدہ وہ کر قدم واتس موڑے۔‬
‫وہ پ ھی سر چ ھیک کر جل ٹڑی۔‬

‫توتس ٹڑھ کر وقارتو نالکل ہی آنے سے ناہر ہوگ یا۔‬


‫وہ خو يہ شمجھ رہا پ ھا کہ يماما کی موت کے يعد اشکے يمام کنسز خودبحود جٹم ہوجابیں گے۔ نا پ ھر خو پ ھی وک یل‬
‫اب اس کا کنس ہي یڈل کرے گا۔‬
‫وہ نآشاتی اسے چرند لے گا۔ مگر وہ سوچ پ ھی بہیں شک یا پ ھا کہ اس کا يہ صرف کنس قاران لے لے‬
‫گا۔ نلکہ وہ قاران کے اوٹر يماما کی موت کو ف یل فرار دے کر اسے اس میں ملوث کرے گا۔‬
‫‪139‬‬
‫ہو‬

‫توتس ٹڑھ کر وہ غصے میں آنے سے ناہر ہوگ یا۔‬


‫فورا سے بہلے شم يع کو کال کی۔‬
‫"ہ یلو ۔۔۔ شم يع فورا ميرے ناس بہيحو"‬
‫يغير شالم دغا کے وہ بيز لہجے میں توال۔‬
‫"ک یا نات ہے نار حيرنت ہے " شم يع اشکے لہجے ٹر حيران ہوا۔‬
‫"حيرنت بہیں ہے تو يمہیں نلوانا ہے نا۔۔ " وہ پ ھر سے درست لہجے میں توال۔‬
‫شم يع نے ٹڑی مشکل سے اس کا جاکمايہ لہجہ ٹرداست ک یا۔‬
‫"اوکے میں اگلے آدھے گ ھيتے میں يمہارے ناس ہوں گا" اس کے يقین دہاتی کرانے ہی وقار نے فون‬
‫ن ید کردنا۔ وہ شدت سے شم يع کا مي يظر پ ھا۔‬
‫آدھے گ ھيتے يعد شم يع ا تنے کہے کے مطاتق اشکے شا متے موخود پ ھا۔‬
‫"اب کہو ک یا ہوا ہے۔ ٹرتشان لگ رہے ہو" الؤبج میں اشکے شا متے موخود سيگل صوفے ٹر بيٹ ھتے ہوۓ وہ‬
‫توال۔‬
‫"يہ ٹڑھو" اس نے غصے سے وہ توتس اس کے شا متے ک یا۔‬
‫شم يع نے انک انک شظر ٹڑے غور سے ٹڑھی۔‬
‫"ہمم۔۔ يہ تو ٹڑا مش یلہ بن گ یا ہے"‬
‫"يمہارا ہی مسورہ پ ھا نا کہ اشکے آقس جاکر اسے دھمکاؤں۔۔ يہ دھمکانا ہی مجھ ٹر ال یا ٹڑھ گ یا ہے" اس نے‬
‫غصے سے شم يع کو دنک ھتے ہوۓ کہا۔ وہ اس نہزانتہ ہنشا۔‬
‫‪140‬‬
‫ہو‬

‫"نا تو مجھ ٹر اعي یار يہ کرنے نا پ ھر اگر کر ہی ل یا پ ھا تو توں لمحوں میں نے اعي یار يہ کرنے" وہ م یاشف‬
‫يظروں سے اسے دنک ھتے لگا۔‬
‫ش ي‬
‫"نار اس نے صرف ئم ٹر الزام لگانا ہے۔ ئم ملزم ہو مجرم بہیں۔ "شم يع نے پ ھر سے ا کی يح کی۔‬
‫ح‬‫ص‬

‫"اور دوسری نات يہ تو ميرے پ ھی وہم و گمان میں بہیں پ ھا کہ يہ کنس اب قاران ڈنل کرے گا"‬
‫شم يع نے انک اور يفطہ اپ ھانا۔ وقار پ ھوڑا سرم یدہ ہوا۔‬
‫"میں نے يہ بہیں کہا کہ ئم نے غلط مسورہ دنا ہے۔ مگر مش یلہ صرف يہ ہے کہ اس کے آقس مج ھے‬
‫بہیں جانا جاہ تيتے پ ھا" وقار نے دوتوں ہاپ ھوں کی ايگلیاں مضظرب انداز میں انک دوسرے میں پ ھنشائ۔‬
‫"نار اگر جلے ہی گتے پھے تو مین نے يمہیں صرف اسے بنسے د تنے کا کہا پ ھا۔ يہ بہیں کہا پ ھا کہ اسے‬
‫اشکی جان کی دھمکی دے کر آؤ" شم يع نے انک نار پ ھر خود کو کور کرنا جاہا۔‬
‫"ہاں نار تس غلطی ہوگئ" وقار کو پ ھی اب اننی غلطی کا اجشاس ہوا۔‬
‫"حير اب خو ہونا پ ھا وہ ہوگ یا۔ اب بج ھلی ناتوں کو دہرانے کا کوئ قاندہ بہیں۔ اب يہ سوخو کہ اس سب‬
‫سے يمي یا کنسے ہے؟" شم يع نے اس کا دھ یان اصل مش یلے کی جانب لگانا۔‬
‫"انک آن یڈنا ہے۔ ميری انک دوست ہے۔ اگر اسے اشکے نيج ھے لگوا کر اس کنس سے ہ یانا جاۓ تو کنشا‬
‫رہے گا۔ غورت وہ آلہ کار ہے خو ہر ج یگ کا ناتسہ نلٹ کر رکھ د ننی ہے" شم يع نے آنکھ دنا کر سيطاتی‬
‫مشکراہٹ چہرے ٹر سخا کر کہا۔‬
‫"ارے واہ۔۔ ک نوں بہیں۔۔ يہ ج یال بہلے ک نوں بہیں آنا۔ مگر اس سب کے لتے تو مج ھے غدالت پ ھر سے‬
‫جانا ٹڑے گا" وقار نے خوش ہونے اشکی ہاں مین ہاں مالئ۔‬
‫‪141‬‬
‫ہو‬

‫مگر پ ھر توتس کی جانب يظر ٹڑی تو وہ پ ھر سے ٹرتشاتی کا شکار يظر آنے لگا۔‬
‫"ارے نار اپ ھی اس معا ملے کو ل يکا دو۔ اور نب نک غدالت میں جانے کا کڑوا گھونٹ تی لو۔ نب نک‬
‫میں يمام معاملہ دنک ھیا ہوں۔" شم يع نے اسے پ ھر سے تشلی دالئ۔‬
‫وہ سر ہال کر جاموش ہوگ یا۔‬
‫کجھ دٹر يعد وہ جاۓ تی کر اشکے گ ھر سے جال گ یا۔‬
‫اشکے يکلتے ہی وقار نے انک يمير مالنا۔‬
‫"ہاں۔۔۔ سرافت انک کام کرو۔ اپ ھی خو لڑکا ميرے گ ھر سے يکال ہے ج ید دن ئم نے اشکا نيج ھا کرنا‬
‫ہے" فون کے دوسری جانب موخود کسی ن یدے کو ہدانات دے کر اس نے فون ن ید کردنا۔‬
‫بخانے ک نوں اسے شم يع اب کجھ مشکوک اتشان لگا پ ھا۔‬

‫شام نک وہ لوگ نانل کے گ ھر بہيچ جکے پھے۔‬


‫مہک کجھ دٹر بہلے ہی انک حيرننی سو سے واتس آبیں پ ھیں۔‬
‫الؤبج میں بيٹ ھیں وہ شمس کو ا تنے سو کی کام یاتی کے نارے میں يفص یل ن یا رہی پ ھین کہ اسی ان یاء مین‬
‫نانل اور يماما گ ھر میں داجل ہوۓ۔‬
‫"الشالم غل یکم" اس نے اوبچی آواز میں شالم ک یا۔‬
‫ان دوتوں کی تست دروازے کی جانب پ ھی۔‬
‫مہک خوسی سے دمک یا چہرہ لتے فورا مڑبں۔‬
‫‪142‬‬
‫ہو‬

‫"ميرا بجہ ۔۔ ميرا نانل" نے اجي یار وہ اشکی جانب ٹڑھیں۔‬


‫اس نے پ ھی مشکرانے ہوۓ ماں کو اننی مصنوط نازوؤں میں ل یا۔‬
‫“‬
‫کنسی ہیں ممی؟" مح يت سے ابہیں ا تنے شاپھ لگاۓ وہ شمس اور يماما کو شالم دغا کرنے دنکھ رہا پ ھا۔‬
‫شمس نے مح يت سے يماما کے سر ٹر ہاپھ پ ھيرا۔‬
‫ان کے بيتے ۔۔ ان کی جان کے نکڑے کی جان اس وفت ا نکے شا متے ک ھڑی پ ھی۔ ابہیں تو بن د نک ھے‬
‫ہی وہ غزٹز ٹربن ہوگئ پ ھی۔‬
‫اور اب حب اسے شا متے ک ھڑے دنکھ رہے پھے تو خوسی سيٹ ھالنی مشکل لگ رہی پ ھی۔‬
‫"کنسی ہو بي یا؟" ابہوں نے مح يت سے اسے دنک ھتے ہوۓ توچ ھا۔‬
‫"جی پ ھیک" يماما نے مح يصر خواب دنا۔‬
‫"گڈ"‬
‫مہک اب نانل سے الگ ہو کر سوالتہ يظروں سے يماما اور پ ھر نانل کو دنک ھتے لگیں۔‬
‫"ممی يہ ميری فرن یڈ ہے۔۔ الہور سے بہاں آئ ہے۔ کجھ ڈاکومييری اس نے ن یاتی پ ھی۔ تس اسی شلشلے‬
‫ش‬ ‫مج‬ ‫ش‬
‫میں" نانل نے گال ک ھیک ھار کر سوجی ھی ا ٹم کے بخت سوجی کہاتی ماں کو س یائ۔‬
‫ک‬

‫"اچ ھا ماشاءہللا۔۔ اس بچی کی شکل وہ وک یل يماما سے کينی ملنی ہے" نانل نے ماں کی نات ٹر م نوجش‬
‫يظروں سے شمس کی جانب دنک ھا۔‬
‫شمس نے گال ک ھ يکارا۔‬
‫‪143‬‬
‫ہو‬

‫"نالکل ۔۔۔ نالکل ۔۔ تس ايفاقات پ ھی تو اسی دن یا میں ہونے ہیں نا" شمس نے فورا نات سيٹ ھالی۔‬
‫"نالکل۔۔ اب ميری انک کول یگ کی بينی کی شکل ميری انک کا لج کی دوست سے اس قدر ملنی ہے کہ‬
‫اتشان حيران رہ جاۓ" ابہوں نے خود ہی اننی نات کی نان ید کی۔‬
‫"نالکل ۔۔ آبیں بي یا بيٹ ھیں نليز" شمس نے جلدی سے نات سيٹ ھلتے کا شکر کرنے ہوۓ۔ يماما کو بيٹ ھتے‬
‫کا کہا۔‬
‫"بينی کا نام ک یا ہے؟" نانل نام ن یانا پ ھول گ یا پ ھا۔‬
‫"ان کا نام کيزہ ہے" يماما کی بخاۓ نانل نے خواب دنا۔‬
‫"ماشاءہللا ن یارانام ہے" مہک نے مشکرانے ہوۓ يغريفی کلمات ادا کتے۔ خن کا خواب يماما نےمخض‬
‫ہلکا شا سر ہال کر دنا۔‬
‫"جاؤ بي یا۔ کيزہ کو گنسٹ روم دک ھاؤ۔۔ فرتش ہو جاؤ۔ نب نک میں کجھ ک ھانے کو لگاتی ہوں شاپھ جاۓ‬
‫پ ھی ن یاتی ہوں" مہک نے ان دوتوں کو اوٹر کی جانب اشارہ کرنے ہوۓ کہا۔‬
‫"جی ممی۔"‬
‫"بي یا تس يہ ان یا شا شامان ہے يمہارا؟" مہک نے حيرت سے نانل کے ہاپھ مین پ ھامے ن یگ کی جانب‬
‫اشارہ ک یا۔‬
‫نانل اور يماما کی يظر پ ھی اس چ ھونے سے ل یدر کے ن یگ کی جانب گئ۔ جس میں نانل کا شامان پ ھا۔‬
‫"جی جی۔۔ میں اصل میں زنادہ کيڑوں کی سوفین بہیں ہوں" يماما نے اب کی نار اغٹماد سے کہا۔‬

‫‪144‬‬
‫ن‬
‫ہو‬

‫"ارے ماشاءہللا بہلی لڑکی د کھی ہے جسے کيڑوں سے کوئ سروکار بہیں ہے" شمس نے پ ھی خوش‬
‫مزاجی سے کہا۔‬
‫"اچ ھا جلو جاؤ اب"مہک نے پ ھر سے ابہیں اوٹر جانے کا اشارہ ک یا۔‬
‫اوٹر والے ہی توورسن میں نانل کے کمرے سے اگال کمرہ چ ھوڑ کر گنسٹ روم ن یانا گ یا پ ھا۔‬
‫يماما کو وہیں بہرنا پ ھا۔‬
‫يماما نانل کی يفلید میں اوٹر آگئ۔‬
‫"افف شکر ہے"يماما نے اوٹر اکر شکھ کا شاتس لیا۔‬
‫اشکے وہم و گمان میں پ ھی بہیں پ ھا کہ سب کی طرح نانل کی ماں پ ھی تی وی اور ن نوز کے ذر يعے اس‬
‫نات سے صرور آ گاہ ہوں گی کہ يماما مر جکی ہے۔‬
‫نانل اسے انک کمرے میں لے آنا۔‬
‫"ميری ممی نے جاری ٹڑی شادی ہیں ناتوں میں آجاتی ہیں" نانل نے سرارتی لہجے میں کہا۔‬
‫"جی جی نالکل۔۔۔ " يماما نے اشکی نات ٹر سر دھ یا۔‬
‫"اچ ھا يہ ن یابیں کہ اب میں کيڑوں کا ک یا کروں۔۔ ميرے ناس تو جييج کرنے کو کوئ خوڑا ہی بہیں" يماما‬
‫کو اب ا تنے ڈرتس سے شدند وجست ہورہی پ ھی۔ وہ شاور لے کر ان کيڑوں کو دونارہ سے بہیں بہي یا‬
‫جاہنی پ ھی۔‬
‫"انک م يٹ میں آ نا ہوں" نانل اشکی نات کا خواب د تنے کی بخاۓ کمرے سے يکل گ یا۔‬
‫يماما نے گہری شاتس پ ھری۔ وہ کجھ کہہ رہی پ ھی اسے اننی ٹڑی پ ھی۔‬
‫‪145‬‬
‫ہو‬

‫اشکے جانے ہی يماما نے کمرے کا جاٹزہ ل یا۔‬


‫انک درم یانے شاٹز کا ن یڈ۔۔ بي یل اور انک صوفہ وہاں موخود پ ھا۔ شاپ ھی ہی انيخڈ ناپھ پ ھی موخود پ ھا۔‬
‫اپ ھی وہ توری طرح کمرے کا جاٹزہ پ ھی بہیں لے نائ کہ نانل ہاپھ مین انک شاٹر لتے اندر آنا۔‬
‫"اس میں کجھ کيڑے ہیں خو پ ھی پ ھیک لگے بہن لو" انک ہاپھ سے ما پھے يہ ايگلی پ ھيرنے دوسرے‬
‫ہاپھ مین موخود شاٹر اشکی جانب ٹڑھانا۔‬
‫يماما نے حيرت سے وہ شاٹر نکڑنے اس میں سے کيڑے يکالے۔ نالکل تنے ن یگ لگے جار نابچ سوٹ‬
‫پھے۔‬
‫"يہ کس کے ہیں؟" يماما نے اجيٹ ھے سے توچ ھا۔‬
‫"يہ کجھ غرصہ بہلے ہی يمہارے لتے پھے" اب کی نار نانل کی لو د ننی يظربں يماما کے ضييح چہرے ٹر‬
‫نکیں۔‬
‫وہ دو قدم جل کر اشکے نے جد فرنب ک ھڑا ہوا۔‬
‫چ‬
‫يماما نے ھج ھک کر يظربں چ ھکابیں۔‬
‫"آپ تو ہمنسہ سے ہی مجھ ٹر يظر رک ھتے پھے۔۔" يماما نے اسے چ ھيڑنے والے انداز میں کہتے اشکی يظروں‬
‫کے اٹر کو زانل کرنا جاہا۔‬
‫"اور بہی مح يت پ ھری يظر يمہارے دل ٹر پ ھی ہمنسہ سے اٹر انداز ہوتی پ ھی۔ بہاں نک کہ اب پ ھی" نانل‬
‫نے اشکے ہاپھ پ ھام کر آبچ د تنے لہجے مین کہا۔‬

‫‪146‬‬
‫ہو‬

‫"اور اسی مح يت نے مج ھے ان یا شير کردنا پ ھا۔ کہ مج ھے کٹھی کسی اور کی جاہ ہی بہیں ہوئ" يماما کی آواز میں‬
‫يمی گھلی۔‬
‫يظربں اپ ھا کر اشکی جانب دنک ھا۔‬
‫جس آنک ھوں میں مچي نوں کا الگ ہی چہان آناد پ ھا۔‬
‫نکدم دروازے ٹر ناک ہوا۔‬
‫خو کہ بہلے سے ادھ کھال پ ھا۔‬
‫وہ دوتوں سرعت سے قاصلے ٹر ہوۓ۔‬
‫شمس کو دروازہ ک ھول کر اندر آنے دنکھ کر نانل نے گہری شاتس پ ھری۔‬
‫"اف ڈرا دنا پ ھا آپ نے" شمس کی يظروں میں چ ھنی سرارت نانل کی يظروں سے اوچ ھل بہیں پ ھی۔‬
‫مج‬ ‫ش‬
‫"ذرا خوصلہ رک ھو ٹرخوردار۔۔ يمہاری ماں ہماری بہو کو اپ ھی صرف يمہاری دوست ہی نی ہے" ا ہوں نے‬
‫ب‬ ‫ھ‬

‫جنسے اسے جدن یدی قائم رک ھتے کا اشارہ ک یا۔‬


‫"جی ج یاب معذرت۔۔ وہ ک یا ہے يہ کہ ا تنے شالوں يعد ن نوی کو دنکھ کر اپ ھی نک يقین بہیں ہوا کہ يہ‬
‫ميرے شا متے ہی موخود ہے۔ تو تس بہی يقین خود کو دالنے کی کوسش کررہا پ ھا۔ " نانل کی نے ناک‬
‫گف یگو سے بحتے کے لتے يماما انکشک نوز کرتی واش روم میں ن ید ہوجکی پ ھی۔‬
‫"آگ یا يقین۔۔ تو اب ا تنے کمرے کی طرف تسريف لے جاؤ۔ بچی نے جاری کو سرم یدہ کردنا" ابہوں نے‬
‫ن تي نہی يظروں سے اسے دنک ھا خو اب کان ک ھخا رہا پ ھا۔‬
‫ماضی۔‬
‫‪147‬‬
‫ہو‬

‫"حيرنت ہے صاحب آج آپ نے مج ھے کنسے ناد ک یا" وہ ہاپھ ناندھے سرناج کے قدموں میں بيٹ ھا پ ھا۔‬
‫اس غالفے کے جاگيرداروں کا بي یا۔ خو ناپ کی جگہ اب اسی کی کرسی سيٹ ھال خکا پ ھا۔‬
‫س یاست میں اس کا انک نام بن خکا پ ھا۔‬
‫مگر ا تنے غالفے کے لوگوں کو وہ جاتوروں سے پ ھی ندٹر شمج ھیا پ ھا۔‬
‫اس کی عمر سے دوگ یا عمر کا وہ ن یدہ اس ملجے اشکے قدموں میں بيٹ ھا پ ھا۔‬
‫"س یا ہے بيتے کو وکالت کی ڈگری کے لتے شہر پ ھيخا ہوا ہے" موبج ھوں کو ناؤ د تنے وہ حيرت سے گونا‬
‫اس کا مذاق اڑانے والے لہجے میں توال۔‬
‫"يہ۔۔ يہ۔۔ صاحب وہ تو تس توکری کے۔۔۔۔"اپ ھی اس توڑھے سخض کی نات متہ میں ہی پ ھی۔ کہ‬
‫ا تنے خونے کی توک سرناج نے اس توڑھے کی نانگ ٹر اننی زور سے ماری کہ وہ نلیال اپ ھا۔‬
‫"چ ھوٹ تول یا ہے۔۔۔ نکواس کرنا ہے ميرے شاپھ" وہ غصے سے کف اڑانے لگا۔‬
‫وہ نے جارا ہاپھ ناندھے رونے لگا۔‬
‫ن‬
‫"بيرے ج یال میں۔۔۔۔ میں بہاں آ ک ھیں ن ید کتے بيٹ ھا ہوں۔‬
‫ٹرندہ پ ھی ٹر مارے تو مج ھے معلوم ہوجا نا ہے۔ تو نے ا تنے چ ھونے بي تے کو سر چڑھا رک ھا ہے۔ میں جان یا پ ھا‬
‫وہ شہر ٹڑ ھتے گ یا ہے۔ سوجا پ ھا ايف اے ۔۔ تی اے کرکے آۓ گا تو ان یا منسی رکھ لوں گا۔ مگر وہ تو خود‬
‫کو اقسر ن یانے کے خواب دنکھ رہا ہے۔۔ ہمارے غالفے میں سے يکل کر ٹڑھ لکھ کر ہم سے اوبخا ہونا‬
‫جاہ یا ہے" وہ غصے سے غرانا۔‬
‫سب وڈٹرے ا تنے غالفے کے کسی گ ھر کے لڑکوں کو مييرک سے آگے ٹڑ ھتے بہیں د تنے پھے۔‬
‫‪148‬‬
‫ہو‬

‫ل یکن مجمد بخش کا بي یا اور ہی سوچ ر کھے ہوۓ پ ھا۔ وہ ا تنے ناپ دادا کو انکی غالمی کرنے اور عير اتشاتی‬
‫شلوک کرنے دنک ھیا پ ھا۔‬
‫مگر وہ جاہ یا پ ھا کہ اشکی تشل کم از کم اس سب سے يہ گزرے۔‬
‫چ ھوتی عمر میں شادی کروادی گئ پ ھی۔ انک بينی يماما اور انک بي یا م یان پ ھا۔‬
‫وہ سب اکٹ ھے انک ہی گ ھر میں ر ہتے پھے۔‬
‫انک ٹڑا پ ھائ ذوالففار اور يہ خود تواز اور انک بہن خو شادی شدہ بہیں پ ھی سب ماں ناپ کے ہمراہ ا تنے‬
‫ن نوی جبے لتے انک ہی گ ھر میں ر ہتے پھے۔ شادی اور اوالد کے يعد پ ھی اس نے ا نتے سوق کو جٹم بہیں‬
‫ہونے دنا۔‬
‫نلکہ وہ جاہ یا پ ھا کہ اشکے پ ھائ کا ٹڑا بي یا نانل‪ ،‬اس سے چ ھونا شمانل ۔۔ اشکی اننی بينی يماما اور بيیا م یان‬
‫سب ٹڑھ لکھ کر اس فرسودہ يطام کا جايمہ کربں۔‬
‫جاب کے شاپھ شاپھ اس نے شہر سے انل انل تی کی ڈگری پ ھی لي تے کا ارادہ ک یا۔‬
‫اور بہی نات سرناج کو ہضم بہیں ہوئ۔‬
‫وہ جان یا پ ھا کہ تواز شہر جاکر توکری کرنا ہے۔ گو کہ وہ يہ پ ھی بہیں جاہ یا پ ھا۔ پ ھر پ ھی اس نے اسے کجھ‬
‫يہ کہا۔‬
‫مگر اب انل انل تی کی ڈگری لے کر وہ اقسروں میں وک یلوں میں شمار ہونے لگے گا۔‬
‫وہ خو کل کو ا نکے خونے پ ھیک کرنے پھے اب سر اپ ھا کر ان سے ملیں گے۔‬
‫يہ سرناج بہیں ہونے دے شک یا پ ھا۔‬
‫‪149‬‬
‫ہو‬

‫اسی فصے کو جٹم کرنے کے لتے اس نے مجمد بخش کو اننی خونلی نال کر دھمک یاں دبں ۔‬
‫"اس سے کہو جلداز جلد يہ ج یاس ا تنے دماغ سے يکال دے۔‬
‫بہیں تو مج ھے کوئ اور طريقہ اسيعمال کرنا ٹڑے گا" غصے سے الل آنکھوں سے اسے دنک ھا۔‬
‫خو ہاپھ ناندھے رونا ہوا اس سے معاقی مانگ رہا پ ھا۔‬
‫"جاؤ۔۔ دفع ہوجاؤ اور اب ا تنے بيتے کا دماغ س یدھا کرکے ہی ميری خونلی میں قدم رک ھیا۔ بہیں تو بيرے‬
‫جاندان کی ان يٹ سے ان يٹ بخادوں گا" اسے وہاں سے جانے کا اشارہ کرنے ہوۓ وہ دھمکی د تنے سے‬
‫ناز بہیں آنا۔‬
‫"جی جی صاحب" مجمد بخش بخارا فورا وہاں سے اپھ کر پ ھا گتے والے انداز میں يکال۔‬

‫"او جان۔۔ میں يمہیں کہہ خکا ہوں کہ خو ئم مانگو گے وہ يمہیں د تنے کو ن یار ہوں۔ اب ئم وغدہ جالقی کر‬
‫رہے ہو۔ بنسے لے کرواتس کررہے ہو۔ يہ ہم جاتوں کی شان کے جالف ہے" وہاج کا وہ ن یدہ جس کے‬
‫گ ھر نانل جان توچھ کر رہا پ ھا اوراسے ناتوں میں ال کر چرس اور ہييروبن کے اڈوں کا يہ صرف نتہ لگوا خکا‬
‫پ ھا نلکہ اسے کے شاپھ وہاں جاکر وہ النے کا پ ھی ف يصلہ کرخکا پ ھا۔‬
‫اس ن یدے نے خوں ہی وہاج سے نات کی۔۔ وہاج کو يہ سب نابیں کجھ مشکوک لگیں۔ اس نے ا تنے‬
‫ن یدے کو نانل کو بنسے واتس کرنے کو کہا۔‬
‫نانل يماما کو چ ھوڑ کر اسی رات واتس بہاڑی غالفے میں اسی کے گ ھر موخود پ ھا۔‬
‫اور نانل اب اسے قانل کرنے کی کوسش کررہا پ ھا۔دوتوں مفامی زنان میں نات کررہے پھے۔‬
‫‪150‬‬
‫ہو‬

‫"وہ يمہاری نات پ ھیک ہے مگر يہ ميری بہیں ميرے ناس کی ہے۔ اور اس کی اجازت کے يغير میں‬
‫کنسے يمہیں دے شک یا ہوں۔" وہ ہخکخا رہا پ ھا۔ ک نونکہ نانل نے اسے متہ مانگی رقم دی پ ھی۔‬
‫"ئم ا نتے ناس کی نات مجھ سے کرواؤ مین خود اسے قانل کرنا ہوں" نانل اس ٹر گ ھيرا مزند ن یگ کررہا‬
‫پ ھا۔‬
‫"دنکھو نا بہاں ٹڑے ٹڑے ئم لوگوں کے کس کام کی۔ اور نارڈر کے نار يہ جي تے کی نکنی پ ھی ا نتے ہی‬
‫بنسے تو میں پ ھی يمہیں دے رہا ہوں پ ھر ميری شمجھ سے ناہر ہے کہ ئم اور يمہارا ناس ک نوں ہخکخا رہے‬
‫ہو" نانل کو اندازہ بہیں پ ھا کہ اس کا ن یا ن یانا نلین وہاج توں چراب کردے گا۔‬
‫وہ و تسے پ ھی ا تنے بي تے اور ان سب دہش یگردوں کے اغوا کی وجہ سے توکھالنا ہوا پ ھا۔‬
‫قی الخال وہ کسی ٹر پ ھی کنس بہیں کروا شک یا پ ھا۔ ک نونکہ کوئ اتشا پ ھا ہی بہیں جسے وہ شک کی بي یاد ٹر‬
‫پ ھی نکڑنا۔ تس تولنس فورس کو الرٹ کردنا پ ھا۔ بي تے کی نازناتی کے لتے مگر يہ کوئ لم یا ہی معاملہ پ ھا۔‬
‫ابچنسی تو و تسے پ ھی ن یدے کو لے کر کہاں جاتی ہے وہ غام تولنس تو کٹھی جان ہی بہیں شکنی پھی۔‬
‫اور اب اس سب کے يعد اتشا کون شا ہمدرد پ ھا خو توں اجانک اننی ٹڑی رقم دے کر اشکی ہييروبن اور‬
‫چرس چرندنے کا خواہسم ید پ ھا۔‬
‫"ئم ا نتے ناس سے نات کرواؤ" نانل يصد ہوا۔‬
‫"اچ ھا ئم مج ھے وفت دو میں ج ید دتوں میں سوچ کر ن یا نا ہوں" اس ن یدے نے وفت مايگا۔‬
‫نانل ماتوس شا ہوا۔‬
‫شمس ا تنے گ ھر بيٹ ھے يہ شاری گف یگو نانل کے ہاپھ میں بہنی گ ھڑی کی مدد سے سن رہا پ ھا۔‬
‫‪151‬‬
‫ہو‬

‫اس گ ھڑی میں چ ھونے چ ھونے مان یکرو۔۔ اسي یکرز لگے پھے۔ خو نالکل مونانل کا شا کام کرنے پھے۔‬
‫شمس کے ناس انک ڈتواتس موخود پ ھی جس کی مدد سے ابہوں نے اشکی گ ھڑی کاکے ان مان یکرو اسي یکرز‬
‫کا کي یکشن اننی ڈتواتس کے شاپھ کر رک ھا پ ھا۔‬
‫کجھ سوچ کر ابہوں نے فورا نانل کے مونانل ٹر منشيج ک یا۔‬
‫"اس ن یدے کو اپ ھوا لو۔۔ئم اشکے شا متے اننی اصل بہخان میں بہیں ہو۔ لہذا يہ يمہاری س یاحت بہیں‬
‫کرشک یا۔ دوسرا يمہاری گاڑی ٹر خعلی يمير نل يٹ لگی ہے۔ اگر اشکے گ ھر والے کنس پ ھی کرنے ہیں تو اس‬
‫يمير کی کوئ گاڑی ابہیں آج رات کے يعد اس تورے ملک میں يظر بہیں آنے گی" شمس کا منسج ٹڑھ‬
‫کر نانل نے ٹرسوچ انداز میں سر ہالنا۔‬
‫"اچ ھا نار جلو ۔۔ پ ھر حب ئم ا تنے ناس سے نات کرلو تو مج ھے ن یا د نیا وريہ میں کوئ اور گاہک ڈھونڈوں گا"‬
‫نانل اننی جگہ سے اپ ھتے ہوۓ توال۔‬
‫"معذرت دوست" اس ن یدے نے ماتوس سی آواز میں کہا۔‬
‫"ارے کوئ نات بہیں يہ سب جلیا ہے" نانل نے مصافجہ کرکے اسے گلے لگانا۔‬
‫اور گ ھر سے ناہر آگ یا۔‬
‫کجھ دور جاکر اس نے گاڑی انک بہاڑ کی اوٹ میں ک ھڑی کردی۔ اب اسے گہری رات کا ان يطار کرنا پ ھا۔‬
‫کہ جس کا قاندہ اپ ھا کر وہ اس ن یدے کو اشکے گ ھر سے اغوا کرنے میں کام یاب ہو۔‬
‫قاران آقس آکر پ ھی کينی ہی دٹر اس لڑکی کے نارے میں سوج یا رہا۔‬
‫کسی سخص کی اس جد نک مشابہت ٹر وہ جي یا حيران ہونا کم پ ھا۔‬
‫‪152‬‬
‫ہو‬

‫پ ھر يہ سوچ کر خود کو سرزتش کی کہ ان یا نے اجي یار ہونے کی ک یا صرورت پ ھی۔‬


‫ک نوں اسے توں يکار بيٹ ھا۔‬
‫اپ ھی وہ اسی ادھيڑ بن میں پ ھا کہ وہی لڑکی اشکے آقس کا دروازہ ناک کرکے اجازت ملتے ٹر اندر داجل‬
‫ہوئ۔‬
‫قاران نے يقین يظروں سے اسے ا تنے شا متے دنکھ رہا پ ھا۔‬
‫"ک یا میں بيٹھ شکنی ہوں؟" اسے توں مشلشل خود کو گ ھورنے نا کر اس لڑکی کو ناآلچر کہ یا ٹڑا۔‬
‫"جی جی نليز۔۔ آئم سوری" قاران نے جلدی سے معذرت کرکے اسے بيٹ ھتے کا اشارہ ک یا۔‬
‫"دراصل آپ کی شکل ميری انک غزٹزہ سے ملنی ہے تس اسی وجہ سے میں پ ھوڑا ک يف نوز ہوا" اس نے‬
‫سخائ ن یان کی۔‬
‫"جی میں جاننی ہوں يماما سے ميری نے جد شکل ملنی ہے" اشکی نات ٹر قاران نے خونک کر اشکی جانب‬
‫دنک ھا۔‬
‫"آپ يماما کو۔۔۔۔۔ميرا مطلب ہے؟"وہ توکھالنا۔‬
‫"ابہیں کون بہیں جاننی۔ نلکہ ان کی ڈ نٹھ کے يعد تو بہت سے لوگ جا تنے لگے ہیں" اس نے پ ھی‬
‫صاف گوئ سے کہا۔‬
‫"جی يہ تو ہے"قاران نکدم اقسردہ ہوا۔‬
‫"حير آپ کا نام۔ اور کس شلشلے میں تسريف آوری ہوئ ہے۔ میں آنکی ک یا مدد کرشک یا ہوں؟" قاران نے‬
‫فورا خود کو کييرول کرکے۔۔۔۔ ٹروفنش یل انداز ان یانا۔‬
‫‪153‬‬
‫ہو‬

‫"میں انکحولی آپ سے انک اہم کنس ڈشکس کرنا جاہنی ہوں۔ آپ وقار سرناج کا کنس ہي یڈل کربں گے‬
‫اب؟" ان یا مدغا ن یان کرنے اس نے سوال ک یا۔‬
‫"جی نالکل" قاران نے نان ید کی۔‬
‫"میں اشکے جالف انک اور کنس ک ھول یا جاہنی ہوں۔۔ اور اس شلشلے میں ج ید ا تسے لوگوں کو جاننی ہوں ۔‬
‫خو وغدہ معاف گواہ بي تے کو ن یار ہیں" وہ رازداری سے تولی۔‬
‫"کک۔۔۔ ک یا مطلب۔۔" وہ اب کی نار گ ھيرانا۔ آچر يہ کون پ ھی؟‬
‫"سب ن یاؤں گی۔ مگر بہاں بہیں۔۔ آپ مجھ سے کہیں اور ملیں۔ پ ھر انک ا تسے کنس کے شلشلے میں‬
‫اسے پ ھنشانا ہے۔ کہ اس جنسے درندے کٹھی ناہر يہ يکل شکیں" اشکے لہجے میں يفرت گھلی پ ھی۔‬
‫"ہمم۔۔ آپ کا کوئ ک تي یکٹ يمير ہے۔ میں سوچ کر ن یاؤں گا" قاران نے محیاط انداز میں کہا۔‬
‫"جی جی۔ کاغذ قلم دبں میں لکھ دوں" اس لڑکی نے فورا جامی پ ھری۔‬
‫قاران نے انک کاغذ اور بین اشکے شا متے ر کھے۔‬
‫اس نے بيزی سے ان یا يمير لک ھا۔‬
‫"يہ ميرا يمير ہے۔۔ آپ حب پ ھی ف يصلہ کر لیں ۔ مج ھے ن یا دبچيتے گا" کاغذ اشکی جانب کھشکانے وہ‬
‫اپ ھی۔‬
‫"جی صرور" قاران نے پ ھی ايکار بہیں ک یا۔‬
‫وہ جداجافظ کہنی يکل گئ۔‬
‫ج یکہ قاران سوچ میں گم ہوگ یا۔‬
‫‪154‬‬
‫ہو‬

‫رات آہستہ آہستہ پ ھیگ رہی پ ھی۔‬


‫انک تو يماما کے لتے کسی اجينی گ ھر میں بہلی رات پ ھی۔‬
‫اور اس ٹر يہ ٹرتشاتی کہ شام کے يعد سے نانل گ ھر پ ھی واتس بہیں آنا پ ھا۔ اور يہ ہی کجھ ن یا کر گیا پ ھا۔‬
‫وہ گنسٹ روم میں موخود ن یڈ ٹر لينی الجھن کا شکار پ ھی۔‬
‫خو کہاتی نانل نے اشکے خوالے سے دن یا کے شا متے ننی پ ھی۔ اشکی وجہ سے وہ اب بہاں اسی شہر میں‬
‫موخود ا تنے قل يٹ ٹر پ ھی بہیں جاشکنی۔‬
‫بي ید آنکھوں سے کوسوں دور پ ھی۔‬
‫يہ شکر پ ھا کہ نانل اسے انک مونانل دے گ یا پ ھا۔ مگر اس ٹر پ ھی ناک ید پ ھی کہ اشکے غالوہ اور کسی سے‬
‫وہ فون ٹر نات بہیں کر شکنی پ ھی۔‬
‫وہ ابہی سوخوں میں گم پ ھی حب نانل کا فون آنا۔‬
‫دو بین ن یلوں کے يعد فون اپ ھانا۔‬
‫"ک یا کررہی پ ھی ميری راتی" وہ نالکل شہنشاہ والے انداز میں توال۔‬
‫يماما کے چہرے ٹر ناگواری کی جگہ مشکراہٹ نک ھری۔‬
‫"رات کی راتی اور کر ہی ک یاشکنی ہے سواۓ جا گتے کے" يماما کے ٹرجستہ خواب ٹر وہ خوشدلی سے ہنشا۔‬
‫"وٹری ونل س یڈ"‬
‫"آپ ہیں کہاں يہ؟" آچر اس نے اشکی عيرجاصری کے نارے میں سوال ک یا۔‬

‫‪155‬‬
‫ہو‬

‫"ئم تو افق کے اس نار جانے کو ن یار بہیں پ ھیں۔ تو میں اک یال ہی جال آنا" نانل نے مشکراہٹ دنا کر‬
‫کہا۔‬
‫"رات کے اس بہر۔۔۔۔۔۔ک یا ميرے يعد ج يگلی جاتوروں سے پ ھی عسق کربيٹ ھے پھے" يماما نے ہوا میں‬
‫بير جالنا۔ ک نونکہ اشکے خواب میں کہیں پ ھی يہ ذکر واصح بہیں پ ھا کہ وہ کدھر ہے۔‬
‫ہ‬‫ب‬ ‫ل‬ ‫ہ‬‫ب‬
‫"ہاہاہا۔۔پ ھئ بہت چی ہوئ ہو۔۔۔ ھر آکر ۔۔۔ا تنے ھر کے ناہر ھوا نا ہوں کہ بہاں ہت چی ہوئ‬
‫ي‬ ‫ب‬ ‫ک‬ ‫گ‬ ‫گ‬ ‫ي‬
‫ہشنی موخود ہیں۔ آبیں اور ا تنے مشانل کا جل يکلوابیں۔۔ نلکہ يہ پ ھی لکھوا دوں گا۔ کہ يہ ٹزرگ اتشا‬
‫عمل کربں گی کہ مح نوب جار دن میں آ نکے قدموں میں ہوگا۔۔۔" نانل اب پ ھی اسے ناتوں میں گھما پ ھرا‬
‫رہا پ ھا۔‬
‫"ميرا مح نوب تو جار گ ھي تے پ ھی ميرے قدموں میں بہیں بيٹھ شکا۔ ناف نوں کو میں جاک مسورہ دوں گی" وہ چڑ‬
‫کر تولی۔‬
‫نانل نے قہقہہ لگانا۔‬
‫"پ ھئ اب میں وہ مح نوب تو ہوں بہیں کہ جس کی مح نويہ انک خوڑے میں ہی گزارا کرلے۔۔۔ اب دنکھو نا‬
‫ئم نے کنسے مج ھے نابچ دن سے انک ہی خوڑے میں ر ہتے کا طغتہ مارا۔۔ اب يمہارے چرچے ناتی کے لتے‬
‫مج ھے توکری جنشا کڑوا گ ھونٹ تو بي یا ہوگا نا" نانل کی جاصر خواتی کی وہ قانل ہوئ۔‬
‫"بچین میں تو آپ بہت کم گو پھے۔ يہ ان یا تول یا کہاں سے س یک ھا؟" يماما خو اب نک اشکے اناز ٹر نار نار‬
‫حيرت زدہ ہورہی پ ھی تو چھے ن یا يہ رہ شکی۔‬

‫‪156‬‬
‫ہو‬

‫"يماما کہیں س یا پ ھا کہ کٹھی کٹھی اتشان ا تنے اندر کی وجست اور جاموسی کو چ ھیانے کے لتے بہت زنادہ‬
‫تول یا سروع کرد نیا ہے۔ نانا اور ممی نے مج ھے بہت ن یار دنا۔ ان نوں کی کمی توری کرنے کی کوسش کی۔۔‬
‫مگر ئم سب تو يمہی پھے۔ ئم سب کی جگہ کوئ بہیں لے شک یا پ ھا۔ میں۔۔پ ھی ہر لمجہ اک یال بن مخسوس‬
‫کرنا پ ھا۔ ئم لوگوں کی نادوں نے انک وجست طاری کررک ھی پ ھی۔ تس پ ھر اس سب کو چ ھیانے کے لتے‬
‫میں نے خود اغٹمادی۔۔جاصر خواتی اور ٹرجش یگی کا خول چڑھا ل یا" نانل کی نابیں اسے پ ھی عم سے دوجار‬
‫کرگ تیں۔‬
‫اور شاپھ شاپھ يہ تشلی پ ھی ہوئ کو وہ اک یلی اس دن یا میں عموں کو شہتے والی بہیں پ ھی۔ اشکے آس ناس‬
‫اس کا بہت ان یا پ ھی ان سب دک ھوں کو مخسوس کرنے واال پ ھا۔‬
‫"يمہارے انک انک نل کی میں حير رک ھیا پ ھا۔ يمہارے قل يٹ میں۔۔يمہاری گاڑی میں ۔۔ يمہارے آقس‬
‫میں۔۔ جنی کہ يمہارے فون نک میں میں نے مانیکرو فوٹز فٹ کر ر کھے پھے۔ ناکہ يمہاری ہر لمجہ خفاطت‬
‫کرشکوں" نانل کے انکشاف اسے اور پ ھی حيران کر گتے۔‬
‫اسے اب شمجھ آنا کہ اشکے گ ھر پ ھول نانل کنسے رک ھوا کر گ یا۔‬
‫حب وقار نے اشکے آقس آکر اسے دھمکانا تو شہنشاہ کے روپ میں اسے فورا م یارک کا منسج نانل نے کنسے‬
‫کر ل یا؟‬
‫"مگر جس رات قاران نے مج ھے ن یانا پ ھا کہ وہ مجھ میں ابيرس یڈ ہے وہ آپ کو کنسے نتہ جال۔۔ نب تومیں‬
‫اشکی گاڑی میں پ ھی؟" يماما اننی زندگی میں ہونے والے وافعات کی محیلف کڑناں خوڑ رہی پ ھی۔‬
‫مگر قاران کے يماما کے نارے میں ج یاالت نانل نے کنسے جانے وہ اب پ ھی يہ شمجھ شکی۔‬
‫‪157‬‬
‫ہو‬

‫"يمہارا ج یال رک ھیا پ ھا تو ئم سے خوڑے ان لوگوں کا پ ھی تو ج یال رک ھیا پ ھا نا" نانل اشکی جالت سے خظ‬
‫اپ ھانے ہوۓ توال۔‬
‫"اشکی گاڑی میں پ ھی مان یکرو فوٹز لگے ہوۓ ہیں" نانل نے انک اور انکشاف ک یا۔‬
‫"آنکی يہ سب مشکوک چرک تیں طاہر کررہی ہیں کہ آپ کوئ ابچنسی کے ن یدے ہیں" وہ پ ھی يماما پھی۔‬
‫بخانے کنسے کنسے لوگوں سے ناال ٹڑ خکا پ ھا۔ لوگوں کی ناتوں سے ہی ان کے ٹروفنشن کا اندازہ لگا لينی‬
‫پ ھی۔‬
‫"پ ھئ ک یا کرنا اب يمہارے لتے جاسوسی تو کرتی ہی پ ھی۔ اب جاہے اس کے لتے ئم مج ھے انک جاسوس‬
‫ہی شمجھ لو" نانل نے اب پ ھی ٹروں ٹر ناتی بہیں ٹڑنے دنا۔‬
‫"میں تو اب ا تنے آپ کو بہت خوش قسمت مخسوس کررہی ہوں کہ جس کے لتے آپ نے يہ سب ک یا"‬
‫يماما کو اب نے جد خوسی مخسوس ہورہی پ ھی کہ وہ کسی لتے اس قدر جاص پ ھی۔‬
‫ن‬
‫"ئم ميرا خصہ ہو يماما يمہارے لتے تو يہ سب کرنا ہی پ ھا" نانل کا آبچ د نیا لہجہ يماما کی آ ک ھیں ئم کرگ یا۔‬
‫ب‬
‫"افف اب يقي یا ئم آنک ھوں میں آتسو لتے يٹھی ہوگی" نانل کی نات ٹر وہ ئم آنکھوں شم يت مشکرا اپ ھی۔‬
‫"اب ک یا گنسٹ روم میں پ ھی کوئ کٹمرہ لگا ہے چہاں سے آپ مج ھے دنکھ رہے ہیں" وہ مشکراہٹ دنا‬
‫کر تولی۔‬
‫نانل نے نے شاحتہ قہقہہ لگانا۔‬
‫"اچ ھا آن یڈنا ہے۔۔ آنے ہی لگواؤں گا۔۔ ل یکن حب ئم نات کرنے کرنے نکدم جاموش ہوتی ہو تو مج ھے‬
‫شمجھ آجاتی ہے کہ ج یاب رونے میں مصروف ہوں گی" نانل کی نات ٹر وہ پ ھر سے مشکرائ۔‬
‫‪158‬‬
‫ہو‬

‫"يماما ئم بہت بہت شيرونگ ہو۔۔ اور میں يمہیں ہمنسہ ا تسے ہی شيرونگ دنک ھیا جاہ یا ہوں"‬
‫"تس۔۔ حب سے آپ کے نارے میں نتہ جال ہے سب ا تنے بہت شدت سے ناد آرہے ہیں" وہ پ ھر‬
‫سے پ ھیگے لہجے میں تولی۔‬
‫"اوکے۔۔ اپ ھی تو حپ کرجاؤ۔۔ حب میں شا متے ہوں نب سب کو ناد کرکے رونا ناکہ يمہارے آتسو پ ھی‬
‫صاف کرشکوں۔۔ اب دنکھو۔۔ ن یک یالوجی جينی جاہے انڈواتس ہوجاۓ۔۔ میں فون سے ہاپھ ٹڑھا کر‬
‫يمہارے آتسو يہ تو صاف کرشک یا ہوں اور يہ ہی يمہیں رونے کے لتے ک یدھا دے شک یا ہوں۔۔ سو ہولڈ آن‬
‫ميری جان ۔۔ کل آؤں گا نب يہ شعل کرنا۔ جلو اب سو جاؤ۔۔ میں کال ن ید کرنا ہوں" نانل کی ناتوں‬
‫ٹر نکدم اشکا چہرہ يمٹمانا۔‬
‫"اوکے ہللا جافظ" اس نے پ ھی فورا فون ن ید ک یا۔ اس سے بہلے کہ نانل مزند سوخ ہونا۔‬
‫مگر فون ن ید کرکے انک تشلی سی ہوگئ۔ وہ خو کجھ دٹر بہلے نے جد مضظرب پ ھی اب لگا جنسے شکون شا‬
‫رگ وہ نے میں سران يت کرگ یا ہو۔‬
‫نانل کو ہی سو جتے سو جتے وہ سوگئ۔‬

‫ماضی‬
‫تواز اس نار گ ھر آنا تو ناپ کو نے جد ٹرتشان دنک ھا۔ يطاہر سب سے نابیں کرنے وہ اننی ذہنی کسمکش کو‬
‫خود سے چ ھیا رہا پ ھا مگر تواز نے جد زٹرک يگاہ رک ھیا پ ھا۔‬
‫رات میں ک ھانا ک ھا کر وہ ناپ کو لتے چ ھت ٹر بہلتے کے ارادے سے آنا۔‬
‫‪159‬‬
‫ہو‬

‫"ک یا نات ہے انا ۔۔ میں حب سے شہر سے آنا ہوں آپ نے جد ٹرتشان لگ رہے ہیں۔ کوئ مش یلہ‬
‫ہے۔ بنسے جا ہيتے۔ نا کوئ اور نات؟" ج ید انک ادھر ادھر کی نابیں کرنے کے يعد وہ اصل موصوع ٹر‬
‫آنا۔‬
‫"ارے بہیں نت۔ اتشا کجھ بہیں۔ تس و تسے ہی" مجمد بخش نے جنی المفدور خود کو چ ھیانے کی کوسش‬
‫کی۔‬
‫"بہیں انا۔۔ کجھ تو ہے۔ ک یا ملکوں کے شاپھ کوئ نات ہوئ ہے؟" اس نے ہوا میں بير پ ھي يکا۔‬
‫"بي یا۔ وہ بيری وکالت کی ڈگری کے نارے میں جان گتے ہیں۔ کی مج ھے خونلی نال کر بہت دھمک یاں لگا‬
‫رہے پھے" کل سے اب نک ابہیں لگ رہا پ ھا ان کی جان سولی ٹر ن یگی ہے۔ آچر کجھ سوچ کر تواز کو‬
‫ان یا ہمراز ن یانا۔‬
‫"تو ک یا انا ا نکے ڈر سے ہم ا نتے مسيف یل۔ اننی خواہسوں سب کا گلہ گ ھونٹ دبں۔" تواز نے اقسوس سے‬
‫سر ہالنا۔‬
‫"ارے بہیں نت ۔۔ میں يہ کب کہہ رہا ہوں۔ کوئ صورت ہو شکنی ہے اس مش یلے سے يکلتے کی؟"‬
‫"ہاں ۔ اور وہ يہ کہ آپ سب پ ھی شہر شفٹ ہوجابیں۔ بحوں کو تو میں کجھ غرضے نک لے جاؤں گا۔‬
‫نانل پ ھی خوان ہورہا ہے۔ ماشاءہللا سے نارہوبں میں بہيچ گ یا ہے۔ اب اشکا مسيف یل بيتے کا وفت آنا‬
‫ہے۔ اور يہ ملجے اشکے لتے بہت قمينی ہیں۔‬

‫‪160‬‬
‫ہو‬
‫ي‬
‫میں جاہ یا ہوں کہ ناقی بحوں کی علٹم پ ھی اب شہر میں ہی توری ہو۔ تو پ ھر آپ سب کو بہاں رہ کر ک یا‬
‫کرنا ہے۔ بہاں سے نيچیں سب اور وہیں جلیں۔ کم از کم وہاں ا تسے جدا تو بہیں ہونے" تواز نے ان نی‬
‫نلتي یگ ن یائ۔‬
‫بج ھلے شال ہی ابہوں نے نانل اور يماما کا يکاح کیا پ ھا۔‬
‫جاالنکہ تواز اشکے خق میں بہیں پ ھا۔ وہ ان بچین کی م یگي نوں اور يکاح کو جٹم کرنا جاہ یا پ ھا۔ مگر بہاں اشکی‬
‫جل بہیں شکی۔‬
‫معاملہ بينی کا پ ھا۔ اور نانل ہر طرح سے انک اچ ھا بجہ پ ھا۔ ٹڑھائ سے مح يت کرنے واال جاموش ط يع اور‬
‫ذمہ دار۔‬
‫تواز کو انک بينی کے ناپ کی ج تي يت سے سب خون یاں نانل میں يظر آبیں۔ لہذا وہ کوئ اعيراض بہیں‬
‫کرشکا۔‬
‫نانل جي یا جاموش ط يع پ ھا يماما اننی ہی ناتوتی اور لڑنے پ ھڑنے والی۔‬
‫سب نے بہی سوجا کہ محیلف غادبیں ہیں دوتوں انک دوسرے کے شاپھ اچ ھی زندگی گزاربں گے۔ کٹھی‬
‫کٹھی انک جنسی غادتوں والوں میں زنادہ اج یالف ٹڑ ھتے ہیں۔‬
‫نانل پ ھی رصام ید پ ھا۔‬
‫اننی نٹ ک ھٹ سی يہ کزن اسے بہت غزٹز پ ھی۔ اور اب تو رستہ ند لتے کی وجہ سے غزٹز ٹر ہوگئ پ ھی۔‬
‫"بہیں بيتے انک دم سے يہ سب کنسے چ ھوڑ کر يکل جابیں اور يمہارے ج یال میں يہ ملک ہمیں اننی‬
‫آشاتی سے بہاں سے يکلتے دبں گے" مجمد بخش نے ہمنسہ واال راگ االنا۔‬
‫‪161‬‬
‫ہو‬

‫"تو ک یا ہم شاری زندگی ٹڑھ لکھ کر پ ھی ان کی خون یاں جيخانے رہیں گے" وہ ناگواری سے توال۔‬
‫"کجھ سو جتے ہیں" مجمد بخش نے قی الخال بيتے کا غصہ دنکھ کر جاموش رہ یا م یاسب شمج ھا۔‬
‫نانل اگلے دن دوبہر میں گ ھر ٹر موخود پ ھا۔‬
‫مہک کسی سٹمي یار میں گئ ہوبیں پ ھیں۔ شمس پھی گ ھر ٹر موخود بہین پھے۔‬
‫نانل کو شکون سے يماما کے شاپھ کجھ وفت گزارنے کا موفع مل گ یا۔‬
‫جس وفت وہ گ ھر آنا۔‬
‫ب‬
‫يماما الؤبج میں يٹھی جاۓ تی رہی پ ھی۔ تی وی ٹر کوئ ناک سو لگا ہوا پ ھا۔ مگر وہ اننی ہی سوخوں میں‬
‫مگن پ ھی کہ نانل کے آنے کی حير بہیں ہوشکی۔‬
‫وہ کپ ہاپھ میں نکڑے کسی گہری سوچ میں گم پ ھی۔ حب اشکے ہاپھ سے کپ نکڑنے ہوۓ نانل نے‬
‫بي یا سروع کردنا۔‬
‫وہ اس اجانک چملے ٹر ہڑٹڑائ۔‬
‫"افف آپ۔۔" نانل کو دنکھ کر جان میں جان آئ۔‬
‫"اک یلے اک یلے جاۓ سے لطف اندوز ہوا جارہا ہے" وہ مزے سے اشکے کپ سے جاۓ بيتے لگا۔‬
‫"میں اور ن یا لينی ہوں۔۔ آپ يہ ر ہتے دبں" وہ جلدی سے اپ ھتے لگی کہ نانل خو اس کے شاپھ ر کھے‬
‫صوفے ٹر بيٹ ھا پ ھا۔‬
‫اس کا ہاپھ نکڑ کر بيٹ ھتے ر ہتے کا اشارہ ک یا۔‬

‫‪162‬‬
‫ہو‬

‫"ر ہتے دو۔ خو مزہ اس جاۓ میں ہے وہ الگ سے جاۓ بيتے میں کہاں" اشکی نات ٹر يماما کا دل زور‬
‫سے دھڑکا۔‬
‫"آپ کا کک اندر موخود ہے" يماما نے اسے توں نے يکلف ہونے ٹر ن تي نہہ کی۔‬
‫"میں اب کک سے ڈروں گا؟" نانل نے ندمزہ ہو کر اسے دنک ھا۔ خو اس وفت اسی کے د تنے گتے‬
‫کيڑوں میں سے انک گربن اور ن یک کام تي تنشن کا جدند ٹراش چراش کا سوٹ بہتے ا تنے ک یدھوں سے ذرا‬
‫شا ينجے آنے نالوں کو توتی میں ناندھے ہمنسہ کی طرح نانل کو ا تنے دل کے فرنب مخسوس ہوئ۔‬
‫"ک یا نتہ کسی کے عہدے کو ج یليج بہیں کرنا جا ہيتے" يماما نے نانل کے دنے ہاپھ میں موخود ا نتے ہاپھ کو‬
‫ہولے سے چ ھڑانا جاہا۔‬
‫مگر نانل کی مصنوط گرفت نے اسے يہ کرنے بہیں دنا۔‬
‫‪I tried,‬‬
‫‪Tried to make it on my own‬‬
‫‪Did my best to get along,‬‬
‫‪I tried‬‬
‫‪It’s no use,‬‬
‫‪Every winning streak just ends‬‬
‫‪Only days become the trend without you‬‬
‫‪Cause only you can make me.‬‬
‫‪163‬‬
‫ہو‬

Only you can make me happy,


I’d lie
If I told you how I felt
Not a word I think would help
My love it burns
You know
I’m supposed to be with you
I’m a madman and a fool
To be so, to be so…
Cause only you can make me.
Only you can make me happy,
I don’t even recognize myself
Don’t wanna be with anybody else
It’s hard to live like this
I couldn’t have it any other way
Wouldn’t wanna live another day
Without you
164
‫ہو‬

‫‪Cause only you can make me.‬‬


‫‪Only you can make me happy‬‬
‫نکدم اشکا ہاپھ پ ھامے نانل کی گمٹ ھير آواز میں ٹڑھی جانے والی يطم يماما کے دل کے ناروں کو چ ھو گئ۔‬
‫يطم ٹڑ ھتے اشکی يگاہیں مشلشل اشکے چہرے کا اجاطہ کتے ہوۓ پ ھیں۔ چہاں کٹھی وہ نلکوں کی چ ھالر‬
‫گراتی کٹھی اپ ھاتی اسے دنکھ رہی پ ھی۔‬
‫"بہی سب میں پ ھی مخسوس کرتی پ ھی" اشکے حپ ہونے ٹر يماما کی پ ھیگی آواز ٹر نانل کا دل ک یا اسے خود‬
‫میں چ ھیا لے۔‬
‫نانل ک ھڑا ہوا اور اس کا ہاپھ پ ھامے اسے پ ھی ک ھڑا کرکے شيڑھ نوں کی جانب رخ ک یا۔‬
‫" ئم نے ميرا۔۔۔۔ نلکہ ہمارا روم دنک ھا ہے اپ ھی نک؟" نانل نے شيڑھ نوں کی جانب ٹڑ ھتے سوال ک یا۔‬
‫کھ‬
‫يماما معمول کی طرح اشکے شاپھ نی لی جارہی ھی۔‬
‫پ‬ ‫ج‬ ‫ح‬‫ي‬

‫"بہیں۔۔" آتسو بينی وہ ا تنے لہجے کو تشاش رک ھتے کی کوسش کررہی پ ھی۔‬
‫"جلو دک ھاؤن" يماما کو لتے اب وہ ا تنے کمرے کی جانب ٹڑھ رہا پ ھا۔‬
‫شادہ شا کمرہ پ ھا۔ ن یڈ کی بخاۓ مييرس کار نٹ ٹر رکھ کر اسے ن یڈ ن یانا گ یا پ ھا۔ مييرس کے دوتوں اطراف‬
‫بي یل ر کھے ہوۓ پھے۔‬
‫اشکے دابیں جانب ک یاتوں کا ٹڑا شا لکڑی کا خويصورت رنک ن یا ہوا پ ھا۔ جس میں نے شمار ک یابیں موخود‬
‫پ ھیں۔‬
‫مييرس کے نالکل شا متے صوفہ کم ن یڈ ٹڑا ہوا پ ھا۔‬
‫‪165‬‬
‫ہو‬

‫نابیں جانب ٹرنڈ مل موخود پ ھی۔ کمرہ کاقی کشادہ پ ھا۔‬


‫انک جانب سے راہداری سی ن یائ گئ پ ھی جس کے آ متے شا متے وارڈروب پ ھی اور اشکے سرے ٹر واش‬
‫روم پ ھا۔‬
‫نانل نے يماما کو کاؤچ ٹر بيٹ ھتے کا اشارہ ک یا۔‬
‫"ن یڈ ک نوں بہیں رک ھا آپ نے؟" يماما کو تس ن یڈ کی کمی مخسوس ہورہی پ ھی۔ ناقی سب تو نے جد يقنس‬
‫پ ھا۔‬
‫"تس و تسے ہی۔ مج ھے يہ س تي یگ ٹڑی ان قارمل سی لگنی ہے۔" وہ يماما کا دھ یان ن یانے میں کام یاب‬
‫ہوگ یا پ ھا۔‬
‫شان یڈ بي یلز ٹر انک سنسے کا جار رک ھا ہوا پ ھا جس میں جشک م نوہ جات پھے۔‬
‫نانل وہ اپ ھا کر يماما کے فرنب صوفے ٹر بيٹ ھا۔‬
‫جار کو ک ھول کر ٹڑے ادب سے جار اشکی جانب ٹڑھانا۔‬
‫يماما چہرے ٹر مشکراہٹ لتے اسے دنکھ رہی پ ھی۔‬
‫"آپ ا تنے روم میں بہلی نار آئ ہیں۔ پ ھوڑی سی جاطر کرتی تو بي نی ہے نا" سرٹر سی چمک آنکھون میں‬
‫لتے وہ يماما کو دنکھ رہا پ ھا۔‬
‫يماما نے ہاپھ ٹڑھا کر جار میں سے م نوے ليتے جاہے۔ حب نانل نے جان توچھ کر وہ جار نيج ھے ک یا۔‬
‫يماما نے لمجہ پ ھر کو حيرت سے اشکی يہ چرکت توٹ کی۔‬
‫پ ھر دونارہ ہاپھ ٹڑھا کر ليتے جاہے۔‬
‫‪166‬‬
‫ہو‬

‫اس نے دونارہ وہی چرکت کی۔‬


‫ک‬
‫اب کی نار يماما نے ہاپھ ھييچ ل یا۔‬
‫"ان روم تي یک لڑکی۔ توں متہ پ ھالنے کی بخاۓ اچ ھا ہونا کہي تیں۔ آپ ا تنے ہاپ ھوں سے کھالبیں" نانل‬
‫کی نات ٹر وہ ہولے سے مشکرائ۔‬
‫"ميرے ہاپھ شالمت ہین اپ ھی۔ د تنے ہیں تو دبں۔ بہیں تو میں يہ جار توڑ دوں گی اب" وہ ا تنے‬
‫مخصوص اک ھڑ انداز میں تولی۔‬
‫"میں دنک ھیا جاہ یا پ ھا کہ اب پ ھی بچین کی طرح مار دھاڑ والی يماما ہو۔ نا کجھ بہيری ہے۔ مگر بہاں‬
‫مسيف یل اب پ ھی نارنک ہے" وہ ماتوسی سے توال۔‬
‫اب کی نار سرافت سے جار اشکے شا متے ک یا۔‬
‫چ‬
‫يماما نے کجھ ھجھک کے ج ید م نوے يکالے‬
‫"تو پ ھر کسی روسن مسيف یل کرنے والی سے شادی کرلي تے۔ خو آنکی زندگی میں ن نوب الن تیں جال د ننی۔مرد‬
‫کو تو و تسے پ ھی جار کی چ ھوٹ ہے" يماما مزے سے اس ٹر طيز کرنے لگی۔‬
‫"کاش۔۔۔ مگر وہ ک یا ہے کہ مج ھے اس اندھير نگری میں ہی زندگی گزارتی پ ھی" نانل مشلشل اسے چڑا رہا‬
‫پ ھا۔‬
‫"آپ کو ميرے نارے میں کنسے نتہ جال کہ میں زندہ ہوں؟" يماما نے پ ھر سے وہی سوال ک یا۔‬
‫نانل پ ھی اب کی نار سيحیدگی سے اسے ن یانے ہی واال پ ھا کہ دروازے ٹر دس یک ہوئ۔‬
‫"کم ان" نانل خو يماما کے فرنب بيٹ ھا پ ھا اپھ کر ا تنے مييرس ٹر آگ یا۔‬
‫‪167‬‬
‫ہو‬

‫دروازہ ک ھول کر مہک اندر آبیں۔‬


‫"الشالم غل یکم ممی" نانل نکدم ان کی جانب ٹڑھا۔‬
‫ابہیں شاپھ لگا کر ما پھے ٹر ن یار ک یا۔‬
‫"کب آۓ؟" وہ يماما کے ناس بيٹ ھتے ہوۓ توچ ھتے لگیں۔‬
‫"تس کجھ دٹر بہلے۔ کيزہ کو اننی نکس دک ھانے النا پ ھا" نانل نے فورا يماما کی موخودگی کی وصاحت دی۔‬
‫مہک نے ٹڑے معنی حيز انداز میں يماما کو دنک ھا۔‬
‫"بہت اچ ھی نات ہے۔۔ اننی البيرٹری پ ھی دک ھاؤنا" مہک خو سی سے تولیں۔‬
‫نانل کا توں يماما کو اہم يت د نیا ابہیں بہت اچ ھا لگا۔ ابہیں لگا شاند اب ان کا بي یا اننی مری ہوئ م یکوجہ‬
‫کی نادوں سے يکل کر زندگی کو کسی اور کے شاپھ گزارنے کی خواہش کرے۔‬
‫وہ تو کب سے جاہنی پ ھیں کہ نانل اننی تئ زندگی جلد سروع کرے مگر وہ پ ھا کہ اس جانب آ نا ہی بہیں‬
‫پ ھا۔‬
‫مہک کو بہلے پ ھی مخسوس ہوا پ ھا کہ جنسے نانل کی آنکھوں میں کيزہ (يماما) کے لتے تش یدندگی ہو۔ مگر اس‬
‫ملجے ابہیں لگا ان کا شک يقین میں ندل گ یا ہو۔‬
‫ب‬ ‫م‬ ‫ط‬ ‫م‬
‫وہ نے جد ین اور خوش ہو یں۔‬
‫قاران اگلے دن اس لڑکی کے ن یاۓ ہوۓ تنے ٹر موخود پ ھا۔‬
‫اس لڑکی نے ان یا نام سٹمی ن یانا پ ھا۔‬
‫قاران کو اس نے انک رتسنور ن يٹ میں آنے کا کہا پ ھا۔‬
‫‪168‬‬
‫ہو‬

‫قاران مفررہ وفت ٹر وہاں بہيچ خکا پ ھا۔‬


‫کجھ دٹر يعد سٹمی پ ھی اسے آتی ہوئ دک ھائ دی۔‬
‫بي یل کی جانب آئ۔ قاران اننی کرسی سے ک ھڑا ہوا۔‬
‫"کنسی ہیں؟"شالم دغا کے يعد جال جال توچ ھا۔‬
‫ب‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ن‬
‫"جی میں پ ھیک" وہ محیاط يظروں سے ادھر ادھر د نی ٹھ گئ۔‬
‫ي‬
‫قاران اس کا انک انک انداز توٹ کررہا پ ھا۔‬
‫"ک یا لیں گی" قاران نے خق ميزناتی نٹ ھانا۔‬
‫"تس کاقی" وہ پ ھی مح يصر تولی۔‬
‫قاران نے وبير کو آواز دے کر دو کپ کاقی کا کہا۔‬
‫"جی۔۔ تو ن یا تنے" قاران نے اب اسے اس راز سے ٹردہ ہ یانے کا کہا۔ جس راز کو جا تنے کے لتے وہ‬
‫بہاں آنا پ ھا۔‬
‫"وہاج اور سرناج دوتوں پ ھائ اور ا نکے بي تے۔ جاص کر وقار کا بہت سے ٹران نوٹ کلي یکس کے ڈاکيروں‬
‫کے شاپھ کابي یکٹ ہے" قاران غور سے اسے سن رہاپ ھا۔‬
‫"اور ان ڈاکيروں کی مدد سے يہ غرنب اور نادار مريصوں کو چ ھوتی موتی نٹماری کو پ ھی لم یا خوڑا کرکے ن یانے‬
‫ہیں۔ پ ھر زٹرسنی ابہیں ا تنے ہاسي یلز میں رکھ کر آٹرتسيز سچنسٹ کرنے ہیں۔ اور اس آٹرتشن کے دوران‬
‫لوگون کی کڈتی يکال لي تے ہیں۔ اور پ ھر مہ یگے داموں ابہیں نارڈر نار سے آنے والے عملے اور جاسوسوں کی‬
‫مدد سے ابہیں محیلف ملکوں میں نيحتے ہیں" سٹمی کا انکشاف قاران کو پ ھوبخکا کرگ یا۔‬
‫‪169‬‬
‫ہو‬

‫"ميرے ناس يفرن یا تو ا تسے مريض ہیں۔ خن کا گردہ يہ ميحوس لوگ مہ یگے داموں نيحتے ہیں۔ وہ سب گواہی‬
‫دبں گے۔ اشکے غالوہ کجھ فونيجز پ ھی موخود ہیں" وہ انکشاف در انکشاف کتے جارہی تی۔‬
‫"آپ کو کنسے معلوم ہوا يہ سب؟" قاران نے حيرت سے يکل کر سوال ک یا۔‬
‫"آپ آم ک ھابیں بيڑ يہ گ تیں" وہ پ ھی مزے سے تولی۔‬
‫"مگر۔۔"‬
‫"اگر ۔۔ مگر کرنے رہے تو کل کو وہ کسی پ ھی وفت ہمارے ہاپ ھوں سے يکل شکتے ہیں۔ جي یا گ ھيرا ن یگ‬
‫کربں گے۔ ان کے لتے يکلیا ان یا ہی مشکل ہوجاۓ گا"‬
‫ن‬
‫"د ک ھیں قاران۔۔مج ھے اس سب سے کوئ قاندہ بہیں ملے گا۔ سواۓ اس کے کہ میں انک غدار کو‬
‫ج یل پ ھحواؤں گی۔تس مج ھے اور کوئ ال لچ بہیں" اس سے بہلے کے قاران خواب میں کجھ کہ یا۔ وبيرکاقی رکھ‬
‫گ یا۔‬
‫کجھ دٹر دوتوں جاموش ہی رہے۔‬
‫"ميرے ناس وہ فونيجز اس سی ڈی مین ہیں" سٹمی نے انک ن یکٹ اشکی جانب ٹڑھانا۔‬
‫جسے قاران نے فورا سے بہلے پ ھام ل یا۔‬
‫"ام ید کرتی ہون۔ يہ سب آ نکے کنس کو اور پ ھی مصنوط ن یاۓ گا" وہ صاف گوئ سے تولی۔‬
‫"ان شاءہللا" قاران نے پ ھی صدق دل سے کہا۔‬
‫کجھ دٹر نابیں کرنے کے يعد وہ دوتوں ا تنے ا نتے ر ستے يکل ٹڑے۔‬
‫ب‬
‫سٹمی جنسے ہی گاڑی میں يٹھی۔ اشکے مونانل کی ن یل بچی۔‬
‫‪170‬‬
‫ہو‬

‫"ہ یلو" فون کان سے لگانا۔‬


‫"کام ہوگ یا؟" دوسری جانب سے توچ ھا گ یا۔‬
‫"ہاں ہوگ یا۔" اس نے تشلی دالئ۔‬
‫"زنادہ توچھ گجھ تو بہیں کی؟" پ ھر سوال۔‬
‫"بہیں میں نے اس انداز میں نات کو گ ھمانا کہ وہ زنادہ کجھ کہہ بہین شکا" گاڑی س یارٹ کرنے اس‬
‫نے ن یانا۔‬
‫"گڈ۔۔ مج ھے يمہاری صالجي نوں ٹر تورا يقین ہے اسی لتے يمہیں اس کام کے لتے ج یا پ ھا" دوسری جانب‬
‫سے س یاتسی کلمات سيتے کو ملے۔‬
‫"اوکے رات میں ملتے ہیں" الوداعی کلمات ادا کرکے فون ن ید کر دنا گ یا۔‬

‫وہاج کو کجھ دٹر بہلے ہی حير ملی پ ھی کہ اس کا وہ ن یدہ خو ہييروبن اور چرس کے اڈوں سے وافف پ ھا۔ وہ‬
‫پ ھی اغوا ہوخکا ہے۔‬
‫"مج ھے لگ رہا ہے۔ پ ھیدہ ميری گردن کے فرنب آنے واال ہے" اس کے مييجر نے جس ملجے اسے اطالع‬
‫دی اسے لگا اب وہ مرنے کے فرنب ہی ہے۔‬
‫توں اجانک بيتے کا اغوا ہونا اور پ ھر اشکے انک انک کرکے اشکے جاص ن یدوں کا پ ھی ٹراسرار طور ٹر اغوا‬
‫ہوجانا۔‬
‫يہ سب کڑناں اسی نات سے ملنی پ ھیں کہ وہ سب خفتہ ابچنسنوں کے ہاپھ لگ جکے ہین۔‬
‫‪171‬‬
‫ہو‬

‫"سر صروری بہیں کہ خفتہ ابچنسنوں کا کام ہو۔ ہو شک یا ہے آ نکے مخالقین میں سے کسی کی چرکت ہو"‬
‫اشکے مييجر نے اسے تشلی دالنا جاہی۔‬
‫"بہیں ئم خو پ ھی کہہ لو۔ يہ يقي یا ابچنسنوں کی چرکت ہے۔" اسے يقین ہو جال پ ھا۔‬
‫"ئم کسی پ ھی طرح مج ھے اس ملک سے ناہر يکلوا شکتے ہو؟" وہ اس ملجے نے تسی کی يصوٹر ن یا ہوا پ ھا۔‬
‫"سر آپ جا تنے ہیں کہ يہ ناممک یات میں سے ہے" اس نے صاف خواب دنا۔‬
‫اب تو اشکے مييجر کو پ ھی اننی قکر الخق ہوگئ پ ھی۔‬
‫"تو مر جاؤں ک یا؟" وہ جالنا۔‬
‫"سر میں نے يہ تو بہیں کہا۔ ان يطار کربں۔ کوئ شدناب کرنے ہیں" اس نے چ ھوتی تشلی دالتی جاہی۔‬
‫"پ ھاڑ میں جاؤ شارے" وہ غصے سے جالنا۔‬
‫فون ک ھڑاک سے ن ید ک یا۔ اپ ھی فون ن ید کتے زنادہ دٹر بہیں گزری پ ھی کہ فون کی گ ھينی بچی۔‬
‫وہ بہی شمج ھا کہ اس کے مييجر کا ہوگا۔‬
‫چ ھٹ سے فون اپ ھانا۔‬
‫"کنسے ہو وہاج" اجينی آواز اور لب و لہجہ۔‬
‫"پ ھیک ئم کون؟" بہخا تنے کی کوسش کی مگر ناکام رہا۔‬
‫"يمہاری موت" دوسری جانب سے ملتے والے خواب ٹر اس کے رو نگتے ک ھڑے ہو گتے۔‬
‫"کک۔۔۔ ک یا مطلب؟" وہ ہکالنا۔‬

‫‪172‬‬
‫ہو‬

‫"موت کا مطلب موت۔۔ و تسے مج ھے شہنشاہ پ ھی کہتے ہیں" دوسری جانب سے مشکراتی آواز میں ان یا‬
‫يعارف کروانا گ یا۔‬
‫"نت۔۔ ئم ميرے نيج ھے ک نوں ٹڑے ہو۔ میں نے يمہارا ک یا يگاڑا ہے" وہ خوفزدہ آواز میں توال۔ شہنشاہ کو‬
‫کون بہیں جان یا پ ھا۔‬
‫نے ناج نادشاہ پ ھا۔ اور غ یڈوں میں اتشا غ یڈہ خو اگر انک نار کسی کے نيج ھے ٹڑ جاۓ تو اسے موت کی‬
‫آغوش میں شال کر ہی دم لي یا پ ھا۔‬
‫"ارے نار گ ھيرانے ک نوں ہو۔ ميرے انا کہا کرنے پھے موت سے ڈرنے وہ ہیں خو زندگی کو ہی اننی آچری‬
‫آرامگاہ مان ليتے ہیں۔ اور يہ وہ لوگ ہونے ہیں خو زمین ٹر انلنس کے اصل روپ میں ہونے ہیں۔ اور‬
‫موت سے وہ لوگ بہیں ڈرنے جنہیں ہللا اور اس کی رصا کے غالوہ خف يفت میں کسی کا ڈر بہیں ہونا۔‬
‫اب سوچ لو ئم کن میں ہو؟‬
‫اور چہاں نک يمہارے نيجھے ٹڑنے کا سوال ہے تو ميرے ج نو تنے۔۔۔ تو نے بہت لوگوں کی زندگی کو‬
‫نالوجہ موت کی بي ید شال دنا۔ صرف ا تنے عہدے۔ ر تنے اور اننی جاگير اور جاگيرداری کو بخانے کے لتے۔‬
‫اب مکاقات عمل تو ہونا ہی ہے نا۔۔ تو تس جاموسی سے ان يطار کر اننی ناری کا" وہ اسے چمکارنے‬
‫ہوۓ توال۔ وہاج کے ما پھے ٹر شدند تسيتہ آگ یا۔‬
‫"ئم۔۔ ئم خود انک گ یاہگار۔۔ ہللا کی نابیں کرنے ا چھے بہیں لگتے" وہاج ان نی گ ھيراہٹ ٹر قاتو ناکر اس کا‬
‫مذاق اڑانے والے لہجے میں توال۔‬

‫‪173‬‬
‫ہو‬

‫"اےےےےے۔۔۔ زنان کو لگام دے۔۔ شہنشاہ نے ک ٹھی کسی نے گ یاہ کو بہیں مارا۔ نلکہ ہر‬
‫فصوروار کا سر کخال ہے۔ جينی پ ھی فرار کی راہیں اجي یار کرتی ہیں کرلے۔ مگر ناد رک ھیا۔ شہنشاہ بج ھے دن یا‬
‫کے کسی پ ھی کونے سے ڈھونڈ يکالے گا۔ اپ ھی بہت سے نے فصوروں کا جشاب يکلیا ہے بيری‬
‫طرف۔۔ تس ج ید دن آزادی کی شاتس لے لے۔۔ پ ھر بيری گردن سے نکڑوں گا بج ھے" غصے سے پ ھ يکارنا‬
‫شہنشاہ وہاج کو دم شاد ھتے ٹر مح نور کرگ یا۔‬
‫ک ھٹ سے فون ن ید ہونے کی آواز آئ۔‬
‫وہاج کو لگا کوئ پ ھیانک خواب جٹم ہوا ہے۔‬
‫رات میں ک ھانے سے قارغ ہوکر نانل اور يماما الن میں واک کرنے کے لتے بيروتی خصے کی جانب‬
‫ٹڑھے۔‬
‫مہک نے نے جد مح يت اور س یاتسی يظروں سے ان کی جانب دنک ھا۔‬
‫"آپ کو بہیں لگ یا ۔۔ حب سے يہ لڑکی آئ ہے۔ ہمارا نانل کجھ ندال ندال شا ہے" مہک ا تنے سے ج ید ابچ‬
‫کے قاصلے ٹر بيٹ ھے شمس کی جانب دنکھ کر تولیں۔ خو يطاہر تی وی دنک ھتے میں مگن پھے۔ مگر مہک کی‬
‫آنکھوں کی زنان ٹڑھ جکے پھے۔‬
‫"ک یا مطلب؟" جان توچھ کر ابخان تنے۔‬
‫ش‬
‫"افوہ۔۔ شمس اب ا تنے پ ھی آپ جبے بہیں کہ ميرا مطلب يہ ھیں۔‬
‫مج‬

‫پ ھئ مج ھے لگ یا ہے کہ نانل کيزہ کو تش ید کرنے لگا ہے" مہک نے اب کھل کر ا تنے ج یاالت کا اظہار‬
‫ک یا۔‬
‫‪174‬‬
‫ہو‬

‫"ارے بہیں۔ وہ تو تس مہمان ہونے کے ناطے اسے کمينی دے رہا ہے" شمس نے جان توچھ کر نات‬
‫کو کوئ اور رنگ دنا۔‬
‫"ارے پ ھئ۔ اگر وہ اشکے آنے سے ندل پ ھی جاۓ تو ک یا ٹرا ہے۔ ميری کب کی خواہش توری ہوجاۓ‬
‫گی۔" مہک شمس کی نات ٹر ندمزہ ہوبیں۔‬
‫"کون سی خواہش؟" وہ پ ھر سے ابخان تنے۔ يہ دنک ھتے کے لتے کہ مہک کا ان دوتوں کو توں شاپھ شاپھ‬
‫دنک ھیا ابہیں رواننی ماؤں کی طرح ٹرا يہ لگے۔‬
‫"پ ھئ نانل کی شادی کی۔۔۔تس میں زندگی میں ہی اشکی سب خوس یاں دنک ھیا جاہنی ہوں۔ مرنے ہوۓ‬
‫يہ اطمي یان تو ہو يہ کہ ميرے نانل کا مجھ سے پھی زنادہ ج یال رک ھتے والی کوئ موخود ہے" ان کے لہجے‬
‫سے نانل کے لتے مم یا اور مح يت ہی مح يت ن یک رہی پ ھی۔‬
‫ن‬
‫"ان شاءہللا ہم جلد ہی وہ دن د ک ھین گے۔ ہللا کی ذات سے ماتوس بہیں ہونا جاہ تيتے۔ وہ بہير سے‬
‫بہيربن کی جانب ہی لے کر جا نا ہے" شمس نے ابہیں تشلی دالئ۔‬
‫"ان شاءہللا" مہک نے صدق دل سے نانل کی خوسنوں کی دغا کی۔‬
‫"آننی ک یا سوچ رہی ہون گی ميرے نارے میں؟" نانل نے جس ملجے اسے ک ھانے کی ميز سے اپھ کر‬
‫ناہر واک ٹر جلتے کی بنشکش کی۔ اور پ ھر جس طرح مہک نے اسے دنک ھا۔‬
‫يماما کو بہت سرم یدگی سی ہوئ۔‬
‫"کجھ بہیں سوج تیں نار۔۔ نلکہ ممی بہت خوش ہورہی ہوں گی" نانل نے اسے سرم یدگی سے يکاال۔‬
‫"وہ ک نوں؟ خوش کس نات ٹر؟" وہ حيران ہوئ۔‬
‫‪175‬‬
‫ہو‬

‫"اسی لتے کہ ممی بہت غرضے سے نيج ھے لگی پ ھیں کہ کوئ اچ ھی لڑکی دنکھ کر شادی کرلو۔ مگر اس دل‬
‫کا ک یا کرنا چہاں ہر لمجہ ئم تسی پ ھیں۔ اور تو اور میں جان یا پ ھی پ ھا کہ ئم زندہ ہو۔ مگر يمہارے بہير مسيف یل‬
‫اور خود کو ا تنے ناؤں ٹر ک ھڑا ہونے نک میں يمہاری ذمہ دار بہیں لے شک یا پ ھا۔‬
‫اسی لتے اب حب مج ھے مخسوس ہوا کہ ئم وہ سب بن گئ ہو۔ جس کی کٹھی يمہیں خواہش پ ھی۔ اور میں‬
‫يمہاری ذمہ داری اپ ھانے کے قانل ہوخکا ہوں تو میں نے يمہیں ا تنے ناس نال ل یا۔" نانل نے اسے‬
‫مفصل خواب دنا۔‬
‫"اسی لتے ئم ٹرتشان يہ ہوں۔ ممی نے بہت خوش ہو کر اس ملجے يمہیں دنک ھا پ ھا۔ اور میں جان توچھ کر‬
‫يہ سب اسی لتے کررہا ہوں ناکہ ممی کا يمہارے خوالے سے رويہ جان شکوں۔ ناکہ حب ابہیں ن یاؤں کا‬
‫جس لڑکی کو آپ يہ سوچ رہی ہیں کہ میں نے اب تش ید ک یا ہے۔ وہ اصل میں ٹرسوں سے ميرے نام‬
‫ہوجکی ہے" ٹرم گ ھاس ٹر واک کرنے اور تورے جاند کی روسنی میں اسے توں ہی مخسوس ہورہا پ ھا جنسے‬
‫کوئ اس ٹر مشلشل رچم نوں اور غ یان نوں کی ٹرشات کررہا ہو۔‬
‫"اور اب مج ھے يقین ہوگ یا ہے کہ ممی يمہیں ميری م یکوجہ کی ج تي يت سے آرام سے ف نول کرلیں گی" نانل‬
‫نے انک يظر شاپھ ّجلتے وخود ٹر ڈالی خو نانل کی ناتوں ٹر نلش کررہی پ ھی۔‬
‫"تس يہ سرناج اور وہاج واال کنس جٹم ہوجاۓ پ ھر ممی کو سب خف يفت ن یاتی ہے" نانل اب شا متے‬
‫دنک ھتے جل رہا پ ھا۔‬

‫‪176‬‬
‫ہو‬

‫"آپ جا تنے ہیں نا کہ مج ھے ان لوگوں کے جالف لڑ کر ابہیں جیل کی شالخوں کے نيج ھے دنک ھتے کی شدند‬
‫خواہش پ ھی۔ مگر آپ نے اغوار کروا کر مارنے واال کام کرکے مج ھے نالکل ہی مفلوح کردنا ہے" نانل کے‬
‫وہی موصوع چ ھيڑنے ٹر وہ پ ھی اننی دل کی نات کہتے سے رہ يہ شکی۔‬
‫"ميری جان يمہارا جي یا کام پ ھا اس کہاتی میں ئم نے ک یا۔ ان کے گرد گ ھيرا ان یا ن یگ ہوخکا ہے کہ وہ بچ‬
‫کر يکل ہی بہیں شکتے۔ اور دوسری نات۔ ابہیں سزا دلوانے سے کہیں زنادہ ميرے لتے يہ صروری پ ھاکہ‬
‫میں يمہاری خفاطت کرنا۔ ئم سے ٹڑھ کر مج ھے کسی سے کوئ ندلہ لي یا بہیں پ ھا۔‬
‫يمہاری يہ ج يت کم بہیں کہ سرناج کو ئم نے اندر کروانا۔ اب رہ گتے ان کے جاندان کے ناقی لوگ۔ تو‬
‫وہ پ ھی جلد اندر ہوں گے۔" نانل کے مح يت پ ھرے لہجے نے اس کے شکوے م یا د تنے۔‬
‫"يمامائم ميرے لتے سب کجھ ہو۔ يہ سب خو میں آج ہوں۔ صرف اس وجہ سے اور يہ غزم لے کر کہ‬
‫مج ھے اننی يماما کو انک ادھوری اور ٹزدل زندگی بہیں د ننی۔ مج ھے يہ صرف اسے مصنوط ن یانا ہے نلکہ اس کے‬
‫لتے انک مصنوط قلعہ بي یا ہے۔ کہ کوئ وہاج اور سرناج يمہیں م یلی آنکھ سے دنکھ يہ شکیں۔" نانل نکدم‬
‫رک کر يماما کی جانب مڑا۔‬
‫خو اشکے چہرے کی جانب دنک ھتے کی ہمت بہیں کرشکی۔‬
‫جاننی پ ھی۔ مچي نوں کا چہان لتے وہ اسے دنکھ رہا ہے۔ اپ ھی تو نانل کے ہونے کو ہی توری طرح مخسوس‬
‫بہیں کرنائ پ ھی۔‬
‫اس کی مچي نوں کی شدتوں کو خود میں شمونے کی ہمت کہاں سے التی۔‬

‫‪177‬‬
‫ہو‬

‫"ماضی کے وہ اوراق آپ کب نلتیں گے خن میں ميرے زندہ ہونے کو آپ جا تنے پھے؟" يماما کی نے‬
‫صيری نے جا يہ پ ھی۔‬
‫"وہ داس یان توں ک ھڑے ک ھڑۓ س یانے لگا۔ تو آج رات ہم بہیں ک ھڑے رہیں گے۔ ميری پ ھولی سی‬
‫مج‬ ‫ش‬
‫ممی کہیں يہ يہ ھیں کہ میں يمہاری مح يت میں ان یا گوڈے گوڈے ڈوب خکا ہوں کہ اب شاری رات‬
‫الن میں ک ھڑے ہوکر يمہارے لتے جلے کاٹ رہا ہوں" نانل کے توں بہلو بہی کرنے ٹر يماما نے ناراض‬
‫يظروں سے اسے دنک ھا۔‬
‫"اچ ھا نانا خفا مت ہو۔ کل ممی کسی سٹمي یار کے شلشلے میں شہر سے ناہر جا رہی ہیں اور ٹرسوں واتس‬
‫آبیں گی۔‬
‫کل کی شاری رات يمہارے نام" نانل نے اس قدر نے شاج یگی سے کہا کہ يماما کے گال الل ہو گتے۔‬
‫"ک یا فصول نات ہے" يماما نے بيز يظروں سے اسے دنک ھا۔ اور پ ھر سے قدم واک کرنے کے لتے ٹڑھا‬
‫د تنے پھے۔ مطلب واصح پ ھا کہ وہ اس کی نات کا اٹر زانل کرنا جاہنی ہے۔‬
‫"پ ھئ میں نے تو بہانت معقول نات کی ہے اب ئم اسے کسی فصول ٹرنک کی جانب لے جاؤ تو ميرا ک یا‬
‫خ‬
‫فصور۔ ميرا مطلب پ ھا۔ کہ شاری رات نابیں کربں گے۔ اور میں يمہیں ماضی کی وہ سب ف يفتیں ن یاؤں‬
‫گا۔ خن سے ئم ناوافف ہو۔‬
‫میں جان یا ہوں ئم اننی جلينی کی طرح س یدھی بہیں کہ يمہارے ملتے ہی میں اننی زندگی کو رومان یک مووی ن یا‬
‫ڈالوں۔ ئم يکاح کے ہونے کے يعد پ ھی ميری شدتوں کو ا تسے ہی اگ نور کرتی پ ھیں۔‬
‫جنسے کہ اب گ ھورناں ڈال کر کر رہی ہو" نانل کی ناتوں ٹر وہ مشکراہٹ ٹڑی مشکل سے چ ھیا شکی۔‬
‫‪178‬‬
‫ہو‬

‫"يمہیں عملی روماتس کے ٹرنک نک النے کے لتے ٹڑۓ ناٹڑ ن یلتے ٹڑبں گے" نانل کی نے ناک یاں سروع‬
‫ہوجکی پ ھیں۔‬
‫"اچ ھا پ ھر کل نات کربں گے" يماما نے وہاں سے پ ھا گتے کے لتے ٹرتولے۔‬
‫"شلشلہ بہیں سے سروع کربں گے نا؟" نانل نے ٹڑی معصوم يت سے جاتی ہوئ يماما کو يکار کر کہا۔‬
‫"نے جد معصومايہ سوال ہے۔ مگر اس کا خواب نے جد جاٹرايہ ہے۔ اور وہ يہ کہ ۔۔۔"بہیں"۔۔" يماما‬
‫نے مڑ کر مشکرانے ہوۓ اسے صاف خواب د تنے ہوۓ اشکی ک يف يت کا خظ اپ ھانا۔‬
‫"حير اب تو بہیں ہو۔ دنک ھیا ہوں کب نک ہاپھ بہیں آبیں" نانل نے ٹڑے انداز سے گردن ہالئ۔ يماما‬
‫مشکراہٹ اچ ھالنی اندر کی جانب ٹڑھ گئ۔‬

‫وقار نے جس سخص کو شم يع کے نيج ھے لگا رک ھا پ ھا۔ وہ ج ید دن سے ٹڑی جاموسی سے اس کا نيج ھا کررہا پ ھا۔‬
‫اس وفت پ ھی وہ اننی گاڑی کو اس انداز میں اشکے گ ھر کے شا متے روک کر ک ھڑا پ ھا کہ آنے جانے والے‬
‫توٹ يہ کرشکیں۔‬
‫و تسے پ ھی اب اوٹر اور کرئم کی گاڑتوں کو جگہ جگہ ک ھڑے دنک ھتے کی وجہ سے لوگوں کو اس قدر غادت‬
‫ہوجکی ہے کہ اشکی گاڑی کو وہاں ک ھڑے دنکھ کر کسی نے توتس بہیں ل یا۔‬
‫شم يع خو کجھ دٹر بہلے ہی اندر گ یا پ ھا۔ اب ناہر يکل کر اننی گاڑی میں کہیں جانا کا ارادہ ر کھے ہوۓ‬
‫پ ھا۔‬
‫اس سے بہلے کے سرافت اننی گاڑی س یارٹ کرکے اس کے نيج ھے لگا نا۔ اس کی جانب والی ک ھڑکی بچی۔‬
‫‪179‬‬
‫ہو‬

‫اس نے کوفت زدہ انداز میں گردن گ ھما کر دنک ھا تو انک خوش شکل توخوان وہاں موخود پ ھا۔‬
‫اس نے بيزاری سے سنسہ ينجے ک یا۔‬
‫"ک یا ہے؟"‬
‫"ارے پ ھائ۔۔ ا تنے غصے میں ک نوں ہو۔ میں نے توچ ھیا پ ھا کہ يہ ن یکسی ہے نا و تسے ہی ک ھڑے ہو؟"‬
‫اس اجينی توخوان کے سوال ٹر اس نے ن نوری چڑھائ۔‬
‫"بج ھے ک یا يکل يف ہے ۔۔ ن یکسی ہو نا کجھ اور؟" وہ شم يع کو قالو يہ کرنے کا غصہ اس ٹر يکال رہا پ ھا۔‬
‫"ارے پ ھائ۔۔ میں تو اسی لتے توچھ رہا پ ھا۔ کہ اگر ن یکسی ہی ہے۔ تو مہرناتی کرکے ذرا مین روڈ نک چ ھوڑ‬
‫دو۔ وہ ميرا نان یک ک ھڑا ہے کجھ چراتی ہے۔ مین روڈ سے کسی م یک یک کو نالؤں گا ناکہ وہ پ ھیک کردے۔‬
‫اور ئم جا تنے ہو کہ مین روڈ بہاں سے کاقی دور ہے۔ کاقی دٹر سے نان یک گھسيٹ کر ال رہا ہوں اب‬
‫ہمت بہیں۔ وہ شا متے والے گ ھر کے خوک یدار کو نان یک کی رک ھوالی کے لتے کہا ہے۔ نب نک وہ دھ یان‬
‫کرے گا۔ نليز دنکھو کسی صرورت م ید۔۔۔"‬
‫"اچ ھا۔۔ اچ ھا۔۔ نکواس کم کرو۔۔ آؤ بيٹھو" اس سے بہلے کے وہ ٹرلے واشظوں ٹر آ نا سرافت کو مح نورا‬
‫اسے گاڑی میں نٹ ھانا ٹڑا۔‬
‫وہ توخوان شکريہ کہہ کر جلدی سے بيٹھ گ یا۔‬
‫بخانے اب شم يع کہاں ہوگا۔‬
‫ھ‬ ‫چ‬
‫سرافت اننی ہی سوچ ٹر النا۔‬
‫ھ‬ ‫ج‬‫ي‬

‫"پ ھائ۔ کہاں ر ہتے ہو؟" توخوان نے پ ھر سے نے يکلف ہونا جاہا۔‬


‫‪180‬‬
‫ن‬
‫ہو‬

‫"ا تنے کام سے کام رک ھو" سرافت پ ھر سے لچی سے توال۔‬


‫"ارے نار۔۔ ئم کون شا لڑکی ہو خون یانے ہوۓ غصے ک ھا رہے ہو" اس لڑکے نے سرافت کی نات کو‬
‫مذاق میں اڑانا۔‬
‫سرافت نے انک کڑی يگاہ اس ٹر ڈالی۔‬
‫مین روڈ آنے ہی والی پ ھی حب اس لڑکے نے کوئ سنسی اننی ج يب سے يکال کر اشيرے ک یا۔‬
‫"يہ ک یا کررہے ہو؟" سرافت نے مشکوک يظروں سے اسے اس سنسي سے اشيرے کرنے دنکھ کر‬
‫کہا۔‬
‫"نار عح يب سی ندتو آرہی پ ھی يمہاری گاڑی میں۔ يہ ميرا ٹرف نوم ہے ۔ سوجا اشيرے کروں" اس توخوان کی‬
‫توری نات پ ھی وہ سن بہیں شکا پ ھا کہ آہستہ آہستہ اس کا دماغ ن ید ہونے لگا۔‬
‫نانل نے بہت اجي یاط سے اسييرنگ کو پ ھام کر گاڑی کو انک جانب لے جاکر روکا۔‬
‫انک ہاپھ سے اسيييرنگ پ ھام رک ھا پ ھا اور انک ہاپھ سے سرافت کو۔‬
‫گاڑی رو کتے ہی اشکی سيٹ نيج ھے گرا کر۔‬
‫اسے بج ھلی والی سيٹ کی جانب دھک یال۔ اور محیاط يظروں سے ادھر ادھر دنک ھتے ڈران نونگ سيٹ سيٹ ھالی۔‬
‫ڈران نونگ سيٹ ٹر بيٹ ھتے ہی شم يع کو کال مالئ۔‬
‫"ہ یلو۔۔ ہاں میں نے قاتو کرل یا ہے۔ ئم پ ھی اڈے ٹر بہيحو اور میں اسے پ ھی وہیں بہيخا رہا ہوں۔" نانل‬
‫نے گاڑی س یارٹ کرنے۔ شم يع کو ہدانات دبں۔‬

‫‪181‬‬
‫ہو‬

‫"ہاں نار مج ھے تورا يقین ہے يہ وقار کا ہی ن یدہ ہے۔ قکر مت کرو۔ اس کا مونانل اب ميری بحونل میں‬
‫ہے۔ جينی دٹر اسے سے نات کررہا پ ھا۔ اس کا لہجہ ريکارڈ کرل یا ہے۔ اب اسی لہجے میں نات کرکے وقار‬
‫کو ناگل کروں گا" ٹڑے مزے سے اننی کاروائ ن یا کر ہنشا۔‬
‫"ناس آپ تو پ ھر آپ ہیں" فون کے دوسری جانب موخود شم يع نے اسے سراہا۔‬
‫"شکريہ شکريہ۔ اچ ھی طرح اشکی سنوا کرنا" کن اک ھ نوں سے نيج ھے دنک ھا۔ چہاں سرافت نے ہوش پ ھا۔ اور دو‬
‫گ ھي نوں سے بہلے وہ ہوش میں آنے واال پ ھی بہیں پ ھا۔‬
‫اگلے دن شام میں مہک کی قالن يٹ پ ھی۔‬
‫"ئم ٹرتشان مت ہونا۔۔ ان شاءہللا میں کل شام میں آجاؤں گی۔ بہت اہم م تي یگ يہ ہوتی تو يمہارے‬
‫اک یلے ر ہتے کی وجہ سے میں ک تنشل کرد ننی" مہک جانے کے لتے ن یار ک ھڑی پ ھیں۔‬
‫يماما سے ملتے ہوۓ مح يت سے کہتے لگیں۔‬
‫"ممی میں اور نانا کاقی سريف مردوں میں شمار ہونے ہیں" نانل ماں کی نات سن کر خود کو کوئ شگوفہ‬
‫چ ھوڑنے سے روک يہ شکا۔‬
‫"جی جی نالکل۔۔ يمہیں تو واتس آکر ن یاؤں گی" ابہوں نے جس معنی حيزی سے بہلے نانل اور پ ھر يماما کو‬
‫دنک ھا وہ يماما کو کاقی ک يف نوزڈ کرگ یا۔‬
‫ہہ‬
‫" ہمم۔۔ جلیں ن یگم اب" شمس نے سرارتی مشکراہٹ چ ھیانے ہوۓ گال ک ھیک ھار کر کہا۔‬
‫"آپ کو ناتی تو بہیں جا ہيتے" نانل نے شمس کو گ ھوری ڈا لتے ہوۓ کہا۔‬

‫‪182‬‬
‫ہو‬

‫"بہیں بي یا جی۔۔ يمہیں جلد ہی اس کی کاقی صرورت مخسوس ہوگی لہذا اپ ھی جاطر چمع رک ھو" شمس پ ھی‬
‫ذومعنی انداز ان یانے ہوۓ تولے۔‬
‫"يہ آپ دوتوں ک یا کورڈ ورڈز میں نابیں کررہے ہیں" مہک نے مشکوک يظروں سے دوتوں کو دنک ھا۔‬
‫ان دوتوں نے حب مہک سے کوئ نات چ ھیاتی ہوتی توں ہی ذومعنی چملوں کا ن یادلہ کرنے۔ اب تو‬
‫مہک کو کاقی جد نک ان کی چرک نوں کی شمجھ آجاتی پ ھی۔‬
‫"ارے کجھ بہیں ئم جلو" ابہوں نے فورا نات ندلی۔ اور مہک کو لتے گاڑی کی جانب ٹڑھے۔‬
‫نانل گ ھر ٹر ہی رکا ج یکہ شمس مہک کو ابير تورٹ ڈراپ کرنے جارہے پھے۔‬
‫"آپ دوتوں انک دم مج ھے آننی کے شا متے سرم یدہ کرد تنے ہیں" ان کے جانے ہی يماما نے نانل کو‬
‫سرزتش کی۔‬
‫"ئم ک نوں سرم یدہ ہوتی ہو۔۔ مح يت اور شادی کون شا چرم ہے" نانل نے اشکی نات کو ہوا میں اڑانا۔‬
‫يماما انک خفگی پ ھری يظر اس ٹر ڈالنی اندر کی جانب ٹڑھ گئ۔‬
‫رات میں ک ھانا ک ھا کر نانل نے اس سے کاقی کی فرماتش کی۔‬
‫"کاقی لے کر ميرے روم میں آجانا" ڈان تي یگ بي یل سے اسے اپ ھیا دنکھ کر نانل نے کہا۔‬
‫يماما کو توں نے دھڑک شمس کے شا متے اس کا توں کہ یا سرمشار کرگ یا۔‬
‫کخا ج یانے والی يظر اس ٹر ڈال کر وہ کچن میں جلی گئ۔‬
‫ج یکہ شمس سرارتی يظروں سے نانل کی جانب دنکھ رہے پھے۔‬
‫نانل انکی يظروں سے بحوتی واتس پ ھا۔‬
‫‪183‬‬
‫ہو‬

‫کچن میں جاتی يماما سے يظر موڑ کر اب شمس کی سرارتی مشکراہٹ کو دنک ھا۔‬
‫تو اشکے ا تنے چہرے ٹر مشکراہٹ نک ھری۔ '‬
‫"آپ ک نوں مج ھے اننی مح يت پ ھری يظروں سے دنکھ رہے ہیں۔ ميری شکل ہر گز ممی سے بہیں ملنی کہ‬
‫آپ توں مح يت ل یاتی يظروں سے مج ھے دنکھ کر ممی کو ناد کربں" وہ پ ھی نانل پ ھا کہاں کسی کے ہاپھ آ نا‬
‫پ ھا۔‬
‫"ٹڑے قاسٹ جل رہے ہو۔ ميری اطالع کے مطاتق۔۔ ہم نے اپ ھی يماما کی رخصنی بہیں کی۔۔ خو يہ‬
‫فرماتسی ٹروگرام جل ٹڑے ہیں" ابہوں نے جنسے اس کی توجہ اصل نات کی جانب دالئ۔‬
‫"میں اس سے ج ید نابیں کرنا جاہ یا ہوں۔۔ آپ نتہ بہیں کہاں کی نابیں کررہے ہیں۔۔ اور جس قدر وہ‬
‫ج یگحو ہے۔۔ اگر میں کوئ رومان یک نات کرنا پ ھی جاہوں۔ تو وہ مج ھے گھورناں ڈال ڈال کر ا تسے رومان یک‬
‫نابیں پ ھالتی ہے جنسے کوئ سنق ناد کرنے ٹر بجہ ا تنے ک ھڑوس اس یاد کو س یانے وفت سب پ ھول جاۓ۔‬
‫تس اس یاد کی گ ھورناں ناد رہنی ہیں" وہ نے جارگی سے ا تنے جاالت شمس سے سيير کررہا پ ھا۔‬
‫جس ٹر وہ کھل کر ہنسے۔‬
‫"آپ ہنس رہے ہیں۔ يہ بہیں ہوا کہ بيتے کو کوئ گر شک ھابیں کہ کنسے ندکی ہوئ ن نوی کو قاتو کرنا ہے"‬
‫وہ شمس کو ہنشتے دنکھ کر اقسوس سے سر ہال کر توال۔‬
‫"جد ادب ۔۔۔ وہ بہو ہے ميری۔۔ حيردار خو اسے کسی جاتور سے مالنا۔۔ لڑکی ہے نا گ ھوڑی۔۔ اتسی فصول‬
‫تسي نہات دو گے تو اگلے سو شال نک وہ يمہارے ا تسے پ ھونڈے روماتس سے اميرتس بہیں ہوگی۔" اس کے‬
‫ندکی ہوئ کہتے ٹر شمس نے اس کی پ ھیک پ ھاک کالس لی۔‬
‫‪184‬‬
‫ہو‬

‫"تويہ کربں سو شال۔۔‬


‫کون جي یا ہے بيرے زلف کے سجر ہونے نک۔۔‬
‫آپ نے تو اس شغر والی نات کردی۔" نانل ندمزہ ہوا۔‬
‫"تو اتشاتوں کی طرح روماتس کرو" شمس نے اسے تنے کی نات ن یائ۔‬
‫"میں اتشاتوں کی طرح کروں نا جاتوروں کی طرح مش یلہ يہ ہے کہ وہ ہر گز اميرتس بہیں ہوتی" نانل نے‬
‫انک اور مش یلہ رک ھا۔‬
‫"اب ا نتے ٹڑے گ ھوڑے ہو کر پ ھی يہ سب میں يمہیں ن یاؤں تو يف ہے يمہاری خواتی ٹر" شمس اس‬
‫کے دک ھڑوں سے م یاٹر بہیں ہورہے پھے۔‬
‫ک ھانا جٹم کرنے ہی ابہوں نے بي یکن سے متہ صاف ک یا۔‬
‫اور ا تنے شا متے بيٹ ھے ا نتے خوٹرو بيتے کو دنک ھا۔ نل نو قل شل نوز کی سرٹ اور آرام دہ ٹراؤذر بہتے۔ آنکھوں میں‬
‫خويصورت سی چمک لتے۔ ہلکی سی ٹڑھی ہوئ سنو کے شاپھ اشکے ن یک ھے يقوش کسی پ ھی لڑکی کا دل‬
‫نگھالد تنے کی صالج يت رک ھتے پھے۔‬
‫"اب مج ھے گ ھوڑا کون کہہ رہا ہے" اس نے جسمگیں يظروں سے شمس کو دنک ھا۔‬
‫"گ ھوڑی کے شاپھ گ ھوڑا ہی جحیا ہے۔ ک ھونا بہیں" شمس اس کا مزند دل جال کر کرسی گھسيٹ کر اپھ‬
‫ک ھڑے ہوۓ۔‬
‫"گڈ لک" اپ ھتے ہوۓ اس کا ک یدھا پ ھ يکا۔ ان کے لہجے میں چ ھنی مح يت نے اسے اندر نک سرشار ک یا۔‬
‫پ‬
‫ا تنے کمرے کی جانب جانے ہوۓ پ ھی وہ مڑ کر اسے ھمنس اپ کا اشارہ کرکے گتے۔‬
‫‪185‬‬
‫ہو‬

‫کجھ دٹر يعد يماما کاقی کے دو مگ ٹرے میں سخاۓ کچن سے ناہر آئ۔‬
‫نانل وہاں موخود بہیں پ ھا۔ مالزم ک ھانے کے ٹربن اپ ھا رہا پ ھا۔‬
‫يماما جاموسی سے شيڑھ نوں کی جانب ٹڑھی۔‬
‫شيڑھ یاں چڑھ کر نانل کے کمرے کی جانب آئ۔‬
‫انک ہاپھ میں ٹرے پ ھام کر ہولے سے ناک ک یا۔‬
‫کم ان کی آواز ٹر دروازہ دھک یل کر اندر داجل ہوا۔‬
‫نانل ا تنے فرسی ن یڈ ٹر نٹم دراز کوئ ک یاب ٹڑ ھتے میں مگن پ ھا۔‬
‫"ادھر ہی آجاؤ" يماما کو نذنذب کے غالم میں ک ھڑے دنکھ کر کہا۔‬
‫س یدھا اپھ کر بيٹ ھا۔‬
‫يماما نے چ ھک کر ٹرے رک ھی اور اس کے مفانل بيٹھ گئ۔‬
‫نانل نے کاقی کا کپ نکڑ کر بہال سپ ل یا۔‬
‫ن‬
‫"ہمم۔۔ ڈ لنسنس" نے اجي یار يغريف کی۔ يماما ہولے سے مشکرائ۔‬
‫"جس رات میں شہنشاہ کے روپ میں يمہارے قل يٹ میں آنا پ ھا۔ نب پ ھی ئم کاقی ن یا رہی پ ھیں۔ بہت‬
‫دل ک یا پ ھا يمہارے ہاپھ کی ننی کاقی بيتے کو۔ مگر يمہارے ن نور کہتے پھے کہ يہ کاقی نالنے کی بخاۓ گرم‬
‫گرم کاقی ئم ٹر انڈنل دے گی" نانل مزے سے اس رات کی خکانت سيير کررہا پ ھا۔‬
‫"اس رات وہ النٹ آپ نے ن ید کی پ ھی۔؟" يماما نے پ ھی سوال ک یا۔‬
‫"ہاں نا۔۔ " نانل نے پ ھی مزے سے اعيراف ک یا۔‬
‫‪186‬‬
‫ہو‬

‫"اور اس رات ميرا دل ک یا پ ھا دہاڑبں مار مار کر رونے کا۔۔ کہ مجھ ٹر دل آنا پ ھی تو انک غ یڈے اور‬
‫دہش یگرد کا" يماما کی نات ٹر وہ نے اجي یار قہقہہ لگا اپ ھا۔‬
‫"يمہاری يہ صاف گوئ ہی مج ھے ہمنسہ سے تش ید ہے۔ خو پ ھی ہے دل میں بہیں رک ھیا۔ متہ ٹر کہہ د نیا‬
‫ہے۔ " نانل نے کھل کر اشکی يغريف کی۔‬
‫اشکی ٹرم گرم يگاہوں کو وہ خود ٹر مخسوس کررہی پ ھی۔‬
‫يظربں ا تنے کپ ٹر ہی مرکوز رک ھیں۔‬
‫"اب شلشلہ وہیں سے خوڑوں نا پ ھر۔۔۔۔۔۔" نانل کی سرارت پ ھری آواز ٹر يماما نے خفگی پ ھری يگاہ اس‬
‫ٹر ڈالی‬
‫"جی بہیں۔۔ سرافت سے مج ھے وہ سب ن یابیں" يماما نے کڑے ن نوروں سے اشکی جانب دنک ھا۔‬
‫خو کپ ٹرے میں ر کھے دوتوں ہاپ ھوں کی مٹ ھیاں آتس میں الج ھاۓ۔ ہون نوں ٹر ر کھے سوخ يگاہیں اشکے‬
‫کيراۓ ہوۓ چہرے ٹر يکاۓ اسے دنک ھتے میں محو پ ھا۔‬
‫"اگر اب آپ ا تسے کربں گے تو میں جلی جاؤں گی۔" اس نے گونا اسے دھمکی د ننی جاہی۔‬
‫"اوکے م یڈم" نانل نے سرد آہ پ ھری۔‬
‫اور ماضی کے اوراق نليتے سروع کتے۔‬
‫ماضی‬
‫ان دتوں تواز نانل کو ا تنے شاپھ شہر لے جا جکے پھے۔ ملکوں کی جانب سے مشلشل مجمد بخش کو‬
‫دھمک یاں مل رہی پ ھیں کہ اگر بيتے کو يہ روکا تو اس کے تورے جاندان کو ٹرناد کر دبں گے۔‬
‫‪187‬‬
‫ہو‬

‫دو دن سے مشلشل اسے گ ھر سے فون آرہے پھے۔ نانل کو لتے وہ کجھ دتوں کے لتے گ ھر آنا۔‬
‫گ ھر آنا تو معلوم ہوا انک ف یامت آکر گزری ہے۔ مجمد بخش کی بينی کو ملکوں نے اپ ھوا ل یا پ ھا۔ اور عم يہ پ ھا‬
‫کہ کوئ توچ ھتے واال پ ھی يہ پ ھا۔‬
‫گ ھر بہيجے تو مائم کی صوربخال پ ھی۔‬
‫"بج ھے دو دن سے فون کررہے پھے۔ کہ وہ ہمارے گرد گ ھيرا ن یگ کررہا ہے۔ کجھ کر۔۔"تواز سر چ ھکاۓ‬
‫ناپ کے فرنب بيٹ ھا پ ھا۔ سب ٹڑے اور جبے اس وفت عم زدہ سے وہاں بيٹ ھے پھے۔‬
‫"يہ کون سی اندھير نگری ہے چہاں يہ سب ہونا ہے میں خود ملکوں کی طرف جاؤں گا۔ جلیں آپ ميرے‬
‫شاپھ" ناپ کے چ ھکے ک یدھے دنکھ کر اس کے دل ٹر چ ھرناں جل رہی پ ھیں۔‬
‫"اپ ھی تو ہماری بينی کو صرف اغوا ک یا ہے۔ اس کا ناوان بيری ڈگری چ ھوڑنا ہے" مجمد بخش ا تنے ک یدھے‬
‫ٹر ٹڑے رومال کو متہ ٹر رکھ کر پ ھٹ ھک کر رو ٹڑا۔‬
‫"آپ جلیں ميرے شاپھ۔۔ بہن کی غزت سے ٹڑھ کر کجھ بہیں ہے" وہ ناپ کو اپ ھانے ہوۓ خونلی‬
‫کی جانب جل ٹڑا۔‬
‫کجھ دٹر يعد ہی وہ ملکوں کے شا متے موخود پ ھا۔‬
‫ناپ ففيروں کی طرح ا نکے بيروں میں بي یا پ ھا۔ تواز کا دل کٹ گ یا۔ وہ ک ھڑا ہی رہا۔‬
‫"میں اننی ڈگری چ ھوڑنے کا وغدہ کرنا ہوں۔ ميری بہن کو چ ھوڑ دو" يظربں نيچی کتے اس نے ٹڑی مشکل‬
‫سے يہ الفاظ ادا کتے۔‬
‫وہاج شا متے کرسی ٹر ٹڑے طمظراق سے بيٹ ھا موبجھوں کو ناؤ دے رہا پ ھا۔‬
‫‪188‬‬
‫ہو‬

‫نانگ ٹر نانگ ر کھے غصے سے اشکے چہرے کو دنکھ رہا پ ھا چہاں غالموں والے کوئ آ نار بہیں پھے۔ يہ نے‬
‫تسی چ ھلک رہی پ ھی اور يہ ہی ا نکے جاہ وجالل سے خوف ک ھاتی ٹرچ ھان یاں پ ھیں۔‬
‫"بہلے گڑگڑا ہمارے شا متے" وہاج کی آنکھوں سے اس ملجے ج يگارناں يکل رہی پ ھیں۔‬
‫تواز نے يظر اپ ھا کر انک يظر اسے دنک ھا۔‬
‫بہن ان کی بحونل میں يہ ہوتی تو متہ توڑ کر رکھ د نیا ا تسے فرغون کا۔‬
‫"ہاپھ خوڑ" اب کی نار سرناج دھاڑا۔‬
‫اس نے انک س یاٹ يظر ان دوتوں پ ھان نوں ٹر ڈالی۔‬
‫م يکانکی انداز میں ہاپھ خوڑے‬
‫"ميری بہن کو چ ھوڑ دو" نے ناٹر لہجے میں ان یا مدغا پ ھر سے ن یان ک یا۔‬
‫اشکے عمل ٹر دوتوں کے چہروں ٹر قابخايہ مشکراہٹ نک ھری۔‬
‫"جاؤ لے کر آؤ اس کی بہن کو۔۔ اور ناد رکھ يہ صرف ٹرنلر پ ھا۔ ہماری نات سے ميجرف ہونے ٹر۔۔ اگر‬
‫ہمیں معلوم ہوا کہ تو اننی صد ٹر ڈنا ہے نب بيری بہن ک یا۔ جاندان کی غزت کی گارننی ہم بہیں دبں‬
‫گے۔۔ بيرے ناپ نے ہمارے بہاں بہت کام ک یا ہے صرف اسی کی الج رک ھی‬
‫وريہ بيری اوقات بہیں پ ھی کہ ہم بيری بہن کو و تسے ہی واتس کرنے جنسے اپ ھوانا پ ھا" شفاک لہجے میں‬
‫کہے جانے والی ناتوں نے تواز کے قشار خون کو ٹڑھا دنا۔‬
‫دل تو ک یا اننی بہن کے نارے میں تولے جانے والے ان ناز نیا الفاظ ٹر شا متے موخود سخص کا خون کر‬
‫دے۔ مگر اپ ھی خوش سے کام ليتےکا وفت بہیں پ ھا۔‬
‫‪189‬‬
‫ہو‬

‫ز نیا کے حير و غاف يت سے واتس آنے ہی سب نے شکھ کا شاتس ل یا۔‬


‫سب کا ارادہ بہی پ ھا کہ جلد از جلد اشکی شادی کروا دی جاۓ۔‬
‫سب ٹرشکون پھے سواۓ تواز کے اس کا ٹرسوں کا خواب ادھورا رہ گ یا پ ھا۔‬
‫وہ نے جد جاموش ر ہتے لگا۔‬
‫کاقی دتوں سے وہ شہر پ ھی بہیں جارہا پ ھا۔ نانل کو اس نے واتس پ ھيج دنا پ ھا۔ مگر خود وہ اپ ھی گاؤں میں‬
‫ہی پ ھا۔‬
‫ابہی دتوں انک بہير رستہ دنکھ کر مجمد بخش نے ز نیا کی شادی جلد ازجلد کرنےکا سوجا۔‬
‫شام میں ہی لڑکے والے رستہ يکا کرکے گتے پھے۔ تورے گ ھر میں خوسی کی لہر دوڑ گئ پ ھی۔‬
‫رات میں تواز ز نیا کے ناس آنا۔ اسے م یارک یاد د تنے اور توچ ھتے کے اسے کس کس حيز کی صرورت ہے‬
‫ناکہ اشکے چہيز میں ہر وہ حيز ہو جس کی وہ خواہش ر کھے ہوۓ ہے۔ اشکی بہن نے اشکے ناکردہ گ یاہ کی‬
‫سزا کاتی پ ھی۔‬
‫وہ اسے اب اور پ ھی غزٹز ہوگئ پ ھی۔‬
‫"خوش ہے ميری بہن" ز نیا کے سر ٹر ہاپھ پ ھيرنے ہوۓ وہ اشکے فرنب ہی مشہری ٹر بيٹھ گ یا۔‬
‫ز نیا نے سر چ ھکا دنا۔ توازکو مخسوس ہوا وہ کجھ عمگین سی ہے۔‬
‫"ک یا نات ہے۔ ئم خوش بہیں اس ر ستے ٹر؟" تواز نے آچر توچ ھا۔‬
‫"بہیں پ ھا اتسی نات بہیں۔۔ آپ۔۔۔ آپ نے صرف ميری وجہ سے وکالت چ ھوڑ دی ہے نا۔" وہ‬
‫پ ھراۓ لہجے میں تولی ۔ تواز جاموش ہی رہا۔‬
‫‪190‬‬
‫ہو‬

‫"پ ھا ۔۔ آپ۔۔۔ آپ ا تنے خواب تورے کربں۔ ميری قکر چ ھوڑ دبں۔ مجھ جنسی کمزور لڑک نوں کو کسی کی‬
‫بہن بہیں ہونا جا ہيتے۔ پ ھان نوں کو ا تنے خواب ناوان کی صورت پ ھرنے ٹڑنے ہین" وہ نلک نلک کر رو‬
‫ٹڑی۔‬
‫تواز نے خود ٹر ضيط کرنے اسے ا تنے شاپھ لگا ل یا۔‬
‫"ارے ناگل ا تسے بہیں کہتے۔۔ تس ہللا يمہیں خوش ر کھے۔" وہ ضيط کی ان نہا ٹر پ ھا۔ ٹڑی مشکل سے‬
‫آتسوؤں ٹر ن یدھ ناندھا۔‬
‫"پ ھا۔۔ آپ يماما کو ميری جنسی ٹزدل بينی اور بہن مت بيتے د نیا۔اتسی مصنوط ن یانا کہ وہ ا تنے دشم نوں کا‬
‫خود متہ توڑے۔اس کا ناپ اور پ ھائ اس کے غورت ہونے کے سيب خود کو کمزور يصور يہ کربں۔ آپ‬
‫مجھ سے وغدہ کربں۔ آپ يماما کو نے جد مصنوط غورت ن یابیں گے۔" وہ رونے ہوۓ پ ھائ سے وغدہ‬
‫لے رہی پ ھی۔ تواز نے سر ان یات میں ہال کر يہ صرف وغدہ ل یا نلکہ دل ہی دل میں ج ید ف يصلے پھی کتے۔‬
‫اگلے دن ہی وہ شہر میں موخود پ ھا۔‬
‫ابن جی او کی نلڈنگ میں داجل ہونے سے بہلے انک گہرا شاتس لے کر سوجا کہ ک یا میں پ ھیک کررہا‬
‫ہوں۔ دل نے ہاں میں ہاں مالئ۔‬
‫اگال قدم ابن جی او کی نلڈنگ کے اندر رک ھا۔‬
‫ب‬
‫"مٹم ان یلہ سے مل شک یا ہوں؟" رتش تنشن ٹر يٹھی غورت سے وہ مخاطب ہوا۔‬
‫"جی مگر کس شلشلے میں؟" اس لڑکی نے ا تنے بنسے کا يفاصا نٹ ھانا۔‬

‫‪191‬‬
‫ہو‬

‫"انک کنس کےشلشلے میں۔ ميرے ناس انابيٹم يٹ تو بہیں ہے۔ مگر مج ھے صروری ان سے ملیا ہے" وہ‬
‫مليحیايہ انداز ان یاۓ ہوۓ پھے۔‬
‫"آپ کجھ دٹر ادھر و نٹ کربں میں مٹم کو ن یاتی ہوں"تواز کو يغور دنک ھتے اس نے شا متے موخود صوفوں کی‬
‫جانب اشارہ ک یا۔ اور شاپھ ہی فون کا رتسنور اپ ھا لیا۔‬
‫"آپ کا نام سر؟" دوسری جانب اطالع بہيخانے اس نے نکدم تواز کو مخاطب ک یا۔‬
‫"تواز۔۔تواز نام ہے" تواز نے خو نکتے ہوۓ کہا۔‬
‫"مٹم تواز نام کا کوئ سخص ہے وہ کسی کنس کے شلشلے میں آنا ہے" سر ہالنے وہ دوسری جانب کی‬
‫نات سيتے لگی۔‬
‫"سر آپ جاشکتے ہیں۔يہ دابیں ہاپھ ٹر تنے کارنڈور کے سرے ٹر مٹم کا آقس ہے" اس لڑکی نے بنسہ‬
‫ورايہ انداز میں رتسنور رک ھتے ہوۓ تواز کو مخاطب ک یا۔‬
‫وہ شکريہ کہہ کر اشکے ن یاۓ را ستے کی جانب جل ٹڑا۔‬
‫ج ید ہی م يٹ کے يعد وہ ان یلہ کے شا متے پ ھا۔‬
‫"آ تنے نليز بيٹ ھتے"وہ غورت چہرے ٹر مصنوعی مشکراہٹ سخاۓ اسے ا تنے آقس کے دروازے ٹر‬
‫ک ھڑے دنکھ کر تولی۔‬
‫وہ شکريہ کہہ کر کرسی گھسيٹ کر بيٹھ گ یا۔‬
‫"جی تواز میں آپ کی ک یا مدد کرشکنی ہوں؟"اشکے توچ ھتے ہی تواز وہاج اور سرناج کی ہر نات سے اسے آ گاہ‬
‫کرنا گ یا۔‬
‫‪192‬‬
‫ہو‬

‫"میں ا تنے شاپھ ہونے والی ناايصاقی تو ٹرداست کرشک یا ہوں۔مگر يہ ناايصاقی صرف ميرے شاپھ بہیں‬
‫ميری آنے والی تشلوں کے شاپھ ہے۔اور حب میں مروؤں گا تو ک یا متہ لے کر مروں گاکہ میں نے‬
‫صرف ان نی يفا کی کوسسیں کیں۔میں نے اننی تشلوں کا کجھ بہیں سوجا۔‬
‫میں قی الوفت وکالت چ ھوڑ خکا ہوں۔ مگر میں ان درندوں کو توبہی بہیں چ ھوڑ شک یا۔ جاتور سے لوگ پ ھر‬
‫پ ھی مخقوظ ر ہتے ہیں۔ک نونکہ وہ اننی پ ھوک ميتے ہی شکار بہیں ک ھیلیا۔ مگر يہ وہ درندے ہیں خن کی پھوک‬
‫کٹھی جٹم بہیں ہوتی۔‬
‫میں وکالت جاری رکھ کر ابہیں بہت سے کنسز میں ملوث کرشک یا ہوں۔مگر وہ مج ھے يہ سب کرنے بہیں‬
‫دبں گے۔ آج ميری بہن کو اپ ھوانا پ ھا کل کو ميری تشل ٹر پ ھی ہاپھ ڈال شکتے ہیں۔‬
‫میں ا نکے اس انداز میں ہاپھ توڑنا جاہ یا ہوں کہ شانپ پ ھی مر جاۓ اور الپ ھی پ ھی يہ تونے" تواز نے‬
‫انک انک خف يفت سے ٹردہ اپ ھانا۔‬
‫ان یلہ دم شادھے اشکی ہر نات سن رہی پ ھی۔‬
‫"میں آپ کے خوصلے کی داد د ننی ہون۔ اور يقین کربں۔ ہم ا تسے لوگ کی جی جان سے مدد کرنے ہیں‬
‫خو بہاں کے فرسودہ يطام کو م یانے میں ہمار يمد کرنے کو ن یار ہو۔" وہ س یاتسی انداز میں تولی۔‬
‫"میں اور ميری ابن جی او ہر ممکن کوسش کرنے گی کہ جنشا آپ جا ہتے ہیں وتشا ہی ہو" ان یلہ نے‬
‫اسے نے جد تشلی بخش خواب دنا۔‬
‫تواز ہولے سے مشکرانا۔‬

‫‪193‬‬
‫ہو‬

‫"تس ہمیں ج ید گواہوں کی صرورت ہوگی۔ اور پ ھر ہم ان ٹر گ ھيرا ن یگ کربں گے۔ اب ن نوت آپ نے‬
‫مہ یا کرنے ہین" وہ اس سے اگال البجہ عمل طے کرنے لگی۔‬
‫م‬
‫تواز کاقی جد نک طمین ہوا۔‬
‫وہ جان گ یا کہ کسی نگڑی شفارش کے ن یا وہ وہاج اور سرناج کو وہ نکڑ بہیں شک یا۔‬
‫جس ملجے وہ وہاں سے اپ ھا۔‬
‫اسے کاقی جد نک يقین ہو خکا پ ھا کہ اسے ايصاف صرور ملے گا۔‬
‫فون کی گ ھينی ٹر وہ نکدم خويکا۔‬
‫ج ید ہی لمحوں میں مالزم فون کا سيٹ نکڑے اشکے شا متے جاصر پ ھا۔‬
‫ک ھانا ک ھا کر اپ ھی وہ قارغ ہی ہوا پ ھا۔ اج یار نکڑے دن پ ھر کی حيروں ٹر يظربں دوڑا رہا پ ھا۔‬
‫"کس کا فون ہے؟" فون پ ھا متے سے بہلے اس نے سوالتہ يظروں سے ناس ک ھڑے مالزم سے توچ ھا۔‬
‫"سرکار۔رس ید کا فون ہے" اس نے عخلت میں فون کا رتسنور پ ھاما۔‬
‫"ہ یلو۔۔ہاں رس ید"‬
‫"سرکار!يہ ن یدہ ہارنے والوں میں سے بہیں۔ اپ ھی ہ یک مشہور ابن جی او کے دقير سے ناہر آنا ہے۔ چہرہ‬
‫روسن ہے۔ لگ یا ہے ہمارے جالف کوئ کاروائ کروانے واال ہے" رس ید وہ ن یدہ پ ھا جسے وہاج نے تواز‬
‫کے نيج ھے لگانا پ ھا۔‬
‫بخانے ک نوں اس کے انداز دنکھ کر وہاج کو شک گزرا پ ھا کہ تواز شکون سے بيٹ ھتے واال بہیں۔‬
‫اسی لتے ان یا انک جاص ن یدہ اس نے تواز کے نيج ھے لگا رک ھا پ ھا۔‬
‫‪194‬‬
‫ہو‬

‫"ہمم۔ مج ھے ام ید پ ھی۔کہ يہ بخال بہیں بيٹ ھے گا۔کوئ يہ کوئ گل کھالۓ گا" موبجھوں کو ناؤ د تنے وہ‬
‫شا متے توں دنکھ رہا پ ھا جنسے تواز موخود ہو۔آنکھوں سے ج يگارناں پ ھوٹ رہی پ ھیں۔‬
‫"جی صاحب مج ھے پ ھی بہی لگ یا ہے۔ ک نونکہ اب اس کا رخ ا تنے انک انڈوک يٹ دوست کی جانب ہے"‬
‫رس ید مشلشل اشکی نگراتی کر رہا پ ھا۔‬
‫"واہ پ ھئ۔۔۔ اپ ھی يہ جان یا بہیں کہ کن ٹر ہاپھ ڈا لتے لگا ہے۔ اس کا شارا جاندان بنست و ناتود يہ کردنا‬
‫تو ميرا نام پ ھی وہاج بہیں" وہ مزند پ ھ يکار کر توال۔‬
‫ک ھیاک سے فون رکھ دنا۔‬
‫رات نک تواز گ ھر واتس آخکا پ ھا۔ دو دن يعد ہی بہن کوماتوں نٹ ھانا جانا پ ھا۔واتسی ٹر آنے ہوۓ وہ نانل کو‬
‫ا تنے شاپھ لے آنا پ ھا۔‬
‫نانل کے آنے ہی يماما ادھر ادھر چ ھينی پ ھرتی پ ھی۔‬
‫رات نک اس کی ہمت خواب دے گئ۔تو اننی دوست شمع کے گ ھر جلی گئ۔‬
‫بین گ ھر چ ھوڑکر شمع کا گ ھر پ ھا۔ وہ لوگ بچین سے انک دوسرے کو يہ صرف جا تنے پھے نلکہ انک‬
‫دوسرے کے گ ھروں میں نے جد آنا جانا پ ھا۔‬
‫وہ اکير شمع کے گ ھر رات ر ہتے آجاتی پ ھی۔‬
‫"آج ک یا ہوا بج ھے؟" اس کا پ ھوال چہرہ دنکھ کر وہ کجھ کجھ جان گئ پ ھی۔‬
‫"يہ نانل کو دنکھو نتہ بہیں ک یا ہوگ یا ہے۔حب آنے ہیں تس مج ھے گ ھورےہی جانے ہیں۔ شدند الج ھن‬
‫ہوتی ہے مج ھے" وہ نارہ شال کی پ ھی۔خواتی کی دہليز ٹر قدم رکھ جکی پ ھی۔‬
‫‪195‬‬
‫ہو‬

‫ا تنے يکاح کے خوالے سے ان یا جاننی پ ھی کہ کجھ شالوں يعد نانل کی دلہن بن جاۓ گی۔‬
‫يہ سب نابیں ہی اسے بہت عح يب لگنی پ ھیں۔اور اس ٹر نانل کی يظربں۔ خو ہمہ وفت اس کا گ ھيرا کتے‬
‫رک ھتیں۔‬
‫مح يت لفظ سے تو وہ آس یا بہیں پ ھی۔مگريہ سب اسے الج ھن میں صرور مي یال کر د نیا۔‬
‫وہ نٹ ک ھٹ سی پ ھی۔ گوکہ اننی عمر کے بحوں کی تسيت زنادہ ذہین اور شمجھدار پ ھی۔ اسی لتے نانل کے‬
‫ند لتے ن نور اسے کسمکش میں مي یال کرد تنے۔‬
‫ن‬
‫"ارے ناگل نانل پ ھائ کی دلہن خو ن نو گی۔ اسی لتے اب وہ يمہیں بہیں د ک ھیں گے تو ک یا ٹرائ لڑک نوں‬
‫ن‬
‫کو د ک ھیں گے" شمع اس سے دو شال ٹڑی پ ھی۔ اور ٹڑے ہونے کا رعب پ ھی چ ھاڑتی پ ھی۔‬
‫اس ملجے پ ھی جنسے ٹڑی تنے کی نات کی۔‬
‫"ہاں تو۔۔ اپ ھی پ ھوڑی دلہن بن گئ ہوں۔ خو گ ھورے جانے ہیں۔ مج ھے تو لگ یا ہے وہ اس سب سے‬
‫خوش بہیں۔ نٹھی تو عح يب ہی طرح دنک ھتے ہیں۔ جاالنکہ وہ مج ھے ا تنے ا چھے لگتے پھے۔ مگر حب سے يہ يکاح‬
‫چ‬
‫ہوا ہے نا۔۔ وہ تو ندل ہی گتے ہیں۔تس چہاں جاتی ہوں ان کی يظربں نيج ھے نيج ھے ہوتی ہیں۔" وہ ھيج ھال‬
‫رہی پ ھی۔ مگر بہیں جاننی پ ھی کہ يہ اشکی نے ن یاہ مح يت پ ھی۔ ٹڑے ہونے کے ناطے وہ ان سب‬
‫جذنات سے وافف پ ھا۔‬
‫"تس حب نک وہ بہاں ہیں۔ میں ا تنے گ ھر زنادہ بہیں جاؤں گی" وہ ٹرو پھے بن سے تولی۔‬
‫"ارے ناگل ۔۔ پ ھوپ ھو کی شادی میں بہیں جاۓ گی ک یا" شمع نے جنسے اشکی غفل ٹر مائم ک یا۔‬

‫‪196‬‬
‫ہو‬

‫"جاؤں گی۔مگر نائم کے نائم نا حب نانل گ ھر بہیں ہوں گے" وہ ان یا ف يصلہ س یا جکی پ ھی۔شمع سر نکڑ‬
‫کر رہ گئ۔‬
‫جاننی پ ھی خو کہا ہے وہی کرے گی۔‬
‫نانل چ ھونے دادا(مجمد بخش)کے پ ھائ کے گ ھر موخود پ ھا۔‬
‫بہاں سب سے زنادہ اس کی ول ید کے شاپھ دوسنی پ ھی۔بچین سے بہيربن دوست پ ھا۔ يماما کے نارے‬
‫میں سب ف یلیگز وہ ہمنسہ ول ید کے شاپھ سيير کرنا پ ھا۔‬
‫آج پ ھی ن یگ اپ ھاۓ ول ید کے گ ھر موخود پ ھا۔ ول ید اسے رات کے اس بہر ن یگ شم يت دنکھ کر حيران رہ‬
‫گ یا۔‬
‫"کدھر کے ارادے ہیں؟" ول ید کے کمرے میں وہ دوتوں ول ید کی جارنائ ٹر آ متے شا متے موخود پھے۔‬
‫"نار میں آج بيری طرف رک کر کل واتس جال جاؤں گا۔اور اب شادی والے دن ہی آؤں گا" يظربں ينجے‬
‫کتے وہ ول ید کو ان یا ارادہ ن یانے لگا۔‬
‫"ک یا ک یا۔۔ ناگل ہے تو۔۔ يہ ک یا نات ہوئ۔۔ کجھ ہوا ہے؟" ول ید اس کی رگ رگ سے وافف پ ھا۔‬
‫"نار میں ک یا کروں يماما کو دنکھ کر يظربں قاتو میں بہیں رہ تیں۔ اور اب وہ ميری يظروں کو خود ٹر مخسوس‬
‫کرکے غصہ کرتی ہے۔اپ ھی پ ھی ٹرکت جاجا کے گ ھر جلی گئ ہے۔ اسی لتے میں نے سوجا ہے کہ نائم‬
‫کے نائم شادی میں آؤں گا۔ اور تس۔"وہ نے تسی سے توال۔‬
‫مج‬ ‫ش‬
‫"نار وہ اپ ھی چ ھوتی ہے اس ر ستے اور يعلق کو بہیں نی۔ يہ بيری مح يت سے يح سے وافف ہے۔ تو‬
‫ح‬‫ص‬ ‫ھ‬

‫توں خود کو اذ نت مت دے" ول ید نے اسے شمج ھانا۔‬


‫‪197‬‬
‫ہو‬

‫"بہیں نار تس اب ارادہ کرل یا ہے کہ حب نک وہ ٹڑی بہیں ہو جاتی میں اشکے شا متے بہیں آؤں گا۔" وہ‬
‫ہي یلے لہجے میں توال۔‬
‫"بيرا کجھ بہیں ہوشک یا" ول ید نے يفی میں سر ہالنا۔‬
‫"کہ یا ہے تو اپ ھی جال جاؤں بہاں سے" ول ید کے مشلشل اسے دنک ھتے ٹر وہ سر اپ ھا کر غصے سے توال۔‬
‫"اب يماما بج ھے يظر بہیں آرہا تو اس کا غصہ مجھ ٹر تو مت يکال" وہ اسے چ ھيڑنے والے انداز میں توال۔ يہ‬
‫جا ہتے ہوۓ پ ھی نانل کے چہرے ٹر مشکراہٹ لہرائ۔‬
‫"اس ملجے اشکا شارا جاندان وہاں چمع ہے" وہاج ا تنے جاص مالزموں کو لتے ناڑے کی جانب آنا۔‬
‫"جی سرکار" وہ کل شات آدمی ہاپھ ناندھے ک ھڑے پھے۔‬
‫"ہمم۔۔ تس ئم میں سے دو جاموسی اور ہوس یاری سے اشکے گ ھر کے ناس منی کے کنسير رک ھو۔ اور جاہو تو‬
‫گ ھر کے جاروں جانب منی کا ن یل گرا دو۔ م يظور اشکے گ ھر کے بج ھلے خصے میں خو جگہ جالی ہے وہاں سے‬
‫اوٹر چ ھت ٹر چڑ کر وہاں پ ھی منی کا اچ ھا جاصا نیل گرا دو۔‬
‫رات کے اندھيرے میں يہ سب کام بہت ہوس یاری سے ہونا جا ہي تے۔ اس وفت سب ا تنے ا تنے گ ھروں‬
‫میں سو رہے ہوں گے۔ ئم لوگوں نے بہانت ہوس یاری اور بيزی سے يہ سب کرنا ہے۔‬
‫اور پ ھر وہ سب لکڑی خو اشکے گ ھر کے نيج ھے شادی کی دنگیں ن یانے کے لتے رک ھی ہے اسے منی کا ن یل‬
‫اور آگ لگا کر صچن میں پ ھي یک دو۔صيح نک اس کا شارا جاندان پھسم ہو خکا ہو۔ منی کا ن یل گرانے ہی‬
‫جاروں جانب آگ کے شعلے پ ھي یکو۔۔ اب ناقی کا کام کنسے کرنا ہے ئم سب بہير جا تنے ہو۔ اس کے‬
‫گ ھر کا انک فرد پ ھی زندہ يہ جبے" وہاج کے دل میں ان يفام پ ھا شدند ان يفام۔‬
‫‪198‬‬
‫ہو‬

‫"سرکار قکر ہی يہ کربں۔ صيح نک ان میں سے کوئ زندہ بہیں جبے گا۔" ان میں نے انک سيطان‬
‫۔۔۔سيطاتی مشکراہٹ ل نوں ٹر سخاۓ توال۔‬
‫"شاناش" وہاج کے ہون نوں ٹر پ ھی سيطاتی مشکراہٹ پ ھی۔‬
‫اور پ ھر صيح نک وہ شارا گ ھر راکھ کا ڈھير بن خکا پ ھا۔‬
‫جلتے والوں کی جيچیں گوبچیں مگر کوئ ابہیں بخانے يہ آشکا۔‬
‫ٹرکت نے يماما کو چ ھیا ل یا پ ھا۔ وہ جان گ یا پ ھا اتسی آگے گاؤں میں نب ہی پ ھڑکنی ہے حب کوئ ملکوں‬
‫کی نافرماتی کرنا ہے۔ وہ يہ پ ھی جان گ یا پ ھا۔ ان میں سے کوئ بہیں جان یا کہ اس جاندان کا انک چراغ‬
‫رات میں اس کے گ ھر آنا پ ھا۔‬
‫ملک اسی گمان میں رہے کہ ا نکے گ ھر کے يمام لوگ جل کر مر جکے ہیں۔‬
‫يماما پ ھی اس نات سے وافف بہیں پ ھی کے جس وفت وہ شمع کے گ ھر گئ۔ کجھ دٹر يعد نانل پھی وہاں‬
‫سے جال گ یا پ ھا۔‬
‫پ‬ ‫ن‬ ‫پ‬ ‫مج‬ ‫ب ش‬
‫وہ ہی ھی ھی۔کہ ناقی سب کی طرح نا ل ھی شاند مر خکا ہے۔‬
‫وہ عم سے نڈھال پ ھی۔ اور پ ھر وہیں سے چ ھپ چ ھیا کر ٹرکت نے يماما کو شہر میں انک بيٹم جانے پ ھيج‬
‫دنا۔وہ جان یا پ ھا کہ اگر يماما اشکے ناس رہی تو جلد ہی ملک کو معلوم ہوجاۓ گا۔‬
‫وہ کيتے دن اسے ا تنے گ ھر میں چ ھیا شک یا پ ھا۔ گاؤں میں کسی انک کو پ ھی پ ھیک ٹڑ جاتی تو وہ ملکوں کو‬
‫ن یانے میں دٹر يہ کرنے۔‬

‫‪199‬‬
‫ہو‬

‫اسی لتے مح نورا ٹرکت کو اسے بيٹم جانے پ ھيح یا ٹڑا۔اور وہاں کے مالکان کو ففط ان یان یانا کہ جانداتی چ ھگڑے‬
‫ل‬
‫کی بي یاد ٹر وہ بيٹم ہوگئ ہے اور اب اس کی پ ھی جان خظرے میں ہے۔ لہذا يماما کی س یاحت وہ يہ کھی‬
‫جاۓ خو کہ اصل میں ہے۔ لہذا يماما کے ناپ کے نارے میں بيٹم جانے والوں نے کوئ ريکارڈ بہیں رک ھا‬
‫پ ھا۔‬
‫"میں جان یا پ ھا کہ ئم ٹرکت جاجا کے گ ھرگئ پ ھیں۔ اسی لتے مجھ جنسے ہی اس وافع کے يعد کجھ ہوش آنا تو‬
‫میں نے ئم نک رشائ جاصل کرتی جاہی۔‬
‫مگر ول ید لوگ پ ھی بہیں جا ہتے پھے کہ ميرے زندہ ر ہتے کے نارے میں گاؤں میں کسی کو کجھ معلوم‬
‫ہو۔ لہذا میں نے ان یا جلتہ ندل کر يمہارا ٹرکت جاجا کے گ ھر نک نيج ھا ک یا۔ج ید دن میں مشلشل وہاں آ نا رہا۔‬
‫شمع کے پ ھائ کا دوست بن کر۔‬
‫اور پ ھر انک دل کالے ٹرفعہ میں ٹرکت جاجا يمہیں لے کر شہر کی جانب گتے۔ میں نے اس بيٹم جانے‬
‫نک ئم دوتوں کا نيج ھا ک یا۔ اور پ ھر مج ھے تشلی ہوگئ کے ميری يماما اب انک مخقوظ جگہ ٹر ہے۔‬
‫مگر میں ان يمام شالوں میں چ ھپ کر يمہاری نگراتی کرنا رہا ہوں۔ بہت سے ن نوت خو کہ وہاج اور سرناج‬
‫کے لتے يمہیں جا ہيتے پھے ۔ وہ میں نے ہی يمہیں مہ یا کتے ہیں۔ کٹھی گم یام کالز کرکے اور کٹھی‬
‫يمہارے آقس کی کسی يہ کسی جگہ ٹر کوئ سی ڈی کوئ ريکارڈ رکھ کر اور کٹھی ان یا کوئ ن یدہ ئم نک پ ھيج‬
‫کر۔‬
‫جس طرح ئم ابہیں بختہ دار ٹر بہيخانے کے لتے نے ناب ہو۔ اسی طرح میں پ ھی نے جد نے جین‬
‫ل‬ ‫م‬ ‫ک‬ ‫ن‬
‫ہوں۔اور ان شاءہللا ہم يہ سب جلد ہی د یں گے" يماما کے آتسو صاف کرکے وہ نوط ہجے یں توال۔‬
‫م‬ ‫ص‬ ‫ھ‬
‫‪200‬‬
‫ہو‬

‫"اب پ ھی راتوں کو اکير آگ کے شعلے ميرے خواب میں آنے ہین۔ ا تنے ن یاروں کی جيچیں س یائ د ننی‬
‫ہیں" شالوں يعد کوئ عمگشار مال پ ھا۔ يماما کا رونا اور دل ہلکا کرنا تو بي یا پ ھا۔‬
‫ب‬
‫"تس ميری جان۔۔ ہمارے سب دشمن ا تنے پ ھیانک ابخام کو ہيچیں گے۔‬
‫ميرے شا متے اگر ئم يہ ہوبیں تو میں کب کا ان یا ذہنی توازن ک ھو بيٹ ھیا۔ مج ھے يمہارے لتے جي یا پ ھا۔" نانل‬
‫اسے شاپھ لگانے تشلی آميز لہجے میں توال۔‬
‫"نليز توں رو کر خود کو ہلکان مت کرو۔ ميرا ئم سے وغدہ ہے ابہیں ا نکے ابخام نک بہيخانے مج ھے اننی جان‬
‫کی نازی پ ھی لگاتی ٹڑی تو لگا دوں گا" نانل کی نات ٹر يماما کو لگا اس کا دل کسی نے مٹھی میں لے ل یا‬
‫ہو۔‬
‫"اتسی نات تو مت کربں۔ اتشا لگ یا ہے انک عمر گزر گئ آ نکے ان يطار میں۔ اب حب ملے ہیں تو جدائ کی‬
‫نابیں کررہے ہیں۔ میں مرجاؤں گی آ نکے يغير۔۔ نليز نانل يہ سب مت کہیں" وہ خف يفت میں کانپ‬
‫اپ ھی پ ھی۔‬
‫نانل کا نازو خو اشکے گرد پ ھا اس ٹر گرفت مصنوط کتے وہ جنسے نانل کو اب کٹھی خود سے جدا بہیں کرنا‬
‫جاہنی پ ھی۔‬
‫اس کے ک ھو جانے کا ڈر اسے جنسے ہال کر رکھ گ یا۔‬
‫يماما کے لمس سے ہی نانل کو اشکی ا تنے لتے نے ن یاہ مح يت کا اندازہ ہو رہا پ ھا۔‬
‫"کہیں بہیں جاؤں گا۔۔ نليزرونا ن ید کرو" نانل کو اشکے آتسو نے جین کررہے پھے۔ وہ اب نک يماما کو ان یا‬
‫مصنوط دنکھ خکا پ ھا کہ اس کا توں نک ھرنا اسے ٹڑنا گ یا پ ھا۔‬
‫‪201‬‬
‫ہو‬

‫اشکے آتسو انک تواٹر سے بہتے نانل کی سرٹ میں جذب ہورہے پھے۔‬
‫يماما کو خود میں پ ھييجے وہ اسے بخفظ کا اجشاس بخش رہا پ ھا۔ نانل نے ا تنے لب اشکے گ ھتے نالوں والے سر‬
‫ٹر ر کھے۔‬
‫"نليز نار۔۔ آج کے يعد میں يمہاری آنکھوں میں آتسو يہ دنکھوں" نانل اسے ن تي نہہ کررہا پ ھا۔‬
‫يماما آتسوؤں ٹر ن یدھ ناند ھتے کی کوسش کرنے سر ہال گئ۔‬
‫"دبنس النک مائ ٹرتو گرل" نانل کے چہرے ٹر ہلکی سی مشکراہٹ نک ھری۔ اشکا سر ک یدھے سے‬
‫ہ یانے۔اشکا چہرہ ا تنے شا متے ک یا۔ چہاں رونے سے اللی نک ھری پ ھی۔‬
‫"ئم نب چ ھوتی پ ھیں۔ اسی لتے ان سب ناتوں کا غلم بہیں پ ھا۔ مگر ٹڑا ہونے کے ناطے میں سب‬
‫ناتوں کو جان یا پ ھا۔" يماما نے يظربں اپ ھا کر اشکی جانب دنک ھا۔‬
‫ان کے گ ھر میں رواج پ ھا کے ٹڑوں کے مش یلے چ ھوتوں کو بہیں ن یاۓ جانے پھے۔‬
‫اسی لتے ان یا گ ھر جل جانے کے يعد وہ صرف يہ جاننی پ ھی کہ کسی دشمنی کی آڑ میں ملکوں نے اشکے گ ھر‬
‫والوں کو يہ سزا دی پ ھی۔‬
‫مگر يہ سب ک نوں ک یا پ ھا اشکی وجہ آج نانل سے معلوم ہوئ پ ھی۔‬
‫"اب يمہیں وتسی ہی مصنوط يماما بي یا ہے جنسی جاخو يمہیں دنک ھیا جا ہتے پھے۔" نانل نے اسے ہمت‬
‫دالئ۔‬

‫‪202‬‬
‫ہو‬

‫"آپ ميرے شاپھ ہیں نا تو میں وتسی ہی بن جاؤں گی۔ تس اس سب يکل يف کو ٹرداست کرنے میں‬
‫کجھ وفت لگے گا۔ کہ ميرے نانا کے خواتوں کی اتسی پ ھیانک سزا ابہیں ملی۔ خو کہ تورے پ ھی يہ‬
‫ہوشکے" پ ھر سے آتسو اشکی آنکھوں میں چمع ہونے لگے۔‬
‫"بہیں يماما ا نکے خواب تورے ہوۓ۔ يمہاری صورت میں۔" نانل نے اشکی ضييح بنشاتی ٹر مح يت پ ھرے‬
‫لب رک ھتے ہوۓ اسے تشلی دالئ۔‬
‫يماما نے يمشکل آتسوؤں کو ناہر آنے سے روکا۔ وہ ا تنے شا متے بيٹ ھے سخص کو کوئ يکل يف بہیں د نیا جاہنی‬
‫پ ھی۔ خو دن یا میں اب اس کا واجد شہارا پ ھا۔‬
‫"تس مجھ سے وغدہ کرو۔ يہ سب جا تنے کے يعد ئم توٹ کر بہیں نک ھروں گی۔ نلکہ خود کو اور پ ھی مصنوط‬
‫ن یاؤ۔ کہ ہم مل کر ان کا مفانلہ کربں۔ مج ھے يمہارے شاپھ کی صرورت ہے۔ يمہارے خوصلے اور ہمت کی‬
‫صرورت ہے وريہ میں ہار جاؤں گا" نانل نے اسے بہت کجھ ناور کروانا۔‬
‫"میں ہر لمجہ آيکا خوصلہ ن نوں گی۔" يماما نے گونا اسے يقین دالنا۔‬
‫"پ ھي یک تو۔ تس اتسی ہی يماما جا ہتے۔ دوسروں کو رالنے والی۔ خود رونے والی بہیں" نانل نے اشکی ئم‬
‫آنکھوں میں چ ھا نکتے مح يت پ ھرے لہجے میں کہا۔ يماما کی مشکراہٹ نے گونا اشکی شاری ٹرتشاتی نل میں‬
‫زانل کردی۔‬
‫اگال تورا دن گزر خکا پ ھا مگر سرافت کا کہیں ايہ نتہ بہیں پ ھا۔ وقار شارا دن جکرا نا پ ھرا پ ھا۔ ا تنے ن یدے‬
‫نک اشکے گ ھر دوڑا د تنے۔ اشکی گاڑی کا پ ھی نتہ ک یا مگر وہ گاڑی شم يت اتشا غانب ہوا پ ھا کہ وقار کی‬
‫پ‬ ‫مج‬ ‫ش‬
‫ي‬‫ج‬ ‫ص‬
‫سو جتے ھتے کی ال نوں کو ھی ا تے شاپھ لے اڑا پ ھا۔‬
‫ن‬
‫‪203‬‬
‫ہو‬

‫اس وفت وہ فون ٹر ا تنے مابخت ٹر ٹرس رہا پ ھا۔‬


‫"آچر اسے زمین ک ھا گئ نا آشمان يگل گ یا۔ کہاں دفع ہوگ یا ہے وہ ميحوس۔ اشکی شم پ ھی بخانے کہاں‬
‫ہے۔ ن ید ٹڑی ہے کل سے۔" وقار ان یا غصہ اس سخص ٹر يکال رہا پ ھا۔‬
‫جس کے فرسنوں کو پ ھی سرافت کا نتہ بہیں پ ھا۔‬
‫"صاحب جی۔ اردگرد لوگوں سے پ ھی توچھ ل یا ہے۔ کل صيح کے يعد ابہوں نے سرافت کو ا نتے قل يٹ‬
‫میں آنے بہیں دنک ھا۔ اور يہ جانے۔ شارا قل يٹ چ ھان مارا ہے ل یکن کوئ سرا ہاپھ بہیں آرہا" وہ نے جارا‬
‫اننی صفان یاں د تنے میں مصروف ہوگ یا۔‬
‫"يہ سب ک یا ہو رہا ہے۔ ميرے گرد گ ھيرا ن یگ ہونا جارہا ہے۔ میں۔۔ میں کسی کو بہیں چ ھوڑوں گا۔‬
‫سب مج ھے انک انک کرکے چ ھوڑنے جارہے ہو۔ مگر میں ہار بہیں ماتوں گا" وہ غرا کر توال۔‬
‫فون ن ید کرکے غصے میں دتوار ٹر دے مارا۔‬
‫نالوں میں ايگلیاں پ ھنشاۓ وہ ن یڈ ٹر بيٹھ گ یا۔‬
‫جل جل کر اب تو دماغ کے شاپھ شاپھ ناؤں پھی شل ہورہے پھے۔‬
‫کس سے تو چھے۔ کون ن یا شک یا ہے۔‬
‫يہ تو اسے اندازہ ہوگ یا پ ھا۔ کہ جس شم يع ٹر اس نے پ ھروسہ ک یا پ ھا۔ وہ کوئ غام ن یدہ بہیں پ ھا۔ وقار کو‬
‫اسے بہخا تنے میں غلطی ہوئ پ ھی۔‬
‫وہ يقي یا کسی ابچنسی کا ن یدہ ہے۔ اور کہیں اسی نے تو سرافت کو۔۔۔۔۔۔۔‬
‫نکدم انک سرا اشکے ہاپھ آنا۔‬
‫‪204‬‬
‫ہو‬

‫مگر وہ شم يع کو نے يفاب کنسے کرے۔ کوئ ن نوت اشکے ہاپھ میں بہیں پ ھا۔‬
‫سوچ سوچ کر وہ پ ھک گ یا۔ مگر اسے لگا سب نے سود ہورہا ہے۔‬

‫سٹمی کچن میں جاۓ ن یا رہی پ ھی جس ملجے اس کے مونانل کی نپ بچی۔‬


‫مونانل اپ ھا کر دنک ھا تو قاران کا منسج پ ھا۔وہ حيران ہوئ‬
‫ان یاکس ک ھوال‬
‫"الشالم غل یکم! کنسی ہیں آپ" سٹمی نے ج ید ملجے مونانل کو گ ھورا۔‬
‫پ ھر کجھ سوچ کر نانپ ک یا۔‬
‫"وغلیکم شالم میں پ ھیک ہوں۔ آپ ن یابیں" خواب نانپ کرکے مونانل انک جانب رک ھا۔‬
‫جاۓ نک جکی پ ھی کپ میں انڈنلی اننی دٹر میں دونارہ منسج کی نپ بچی۔‬
‫فون اپ ھا کر منسج ج یک کرنے ہی لگی پ ھی کہ فون ہی آگ یا۔‬
‫کپ اپ ھا کر مونانل پ ھی اپ ھانا۔ تس کا بین دنا کر کان سے لگانا۔‬
‫"ہ یلو"‬
‫"يہ تو توچھ ہی خکا ہوں کہ آپ کنسی ہیں۔ لہذا مطلب کی نات کروں گا؟"وہ کوئ پ ھی۔ لگی لينی ر کھے‬
‫يغير مطلب کی نات ٹر آنا۔‬
‫"جی ن یابیں"سٹمی پ ھی کوئ ناٹر د تنے ن یا تولی۔‬

‫‪205‬‬
‫ہو‬

‫"میں شام میں آپ سے ملیا جاہ یا ہوں۔ کہیں بيٹھ کر تس دوسنوں کی طرح نات ج يت کرنے کا‬
‫خواہش م ید ہوں" سٹمی کو اس سے اننی جلدی اتسی کوئ نات کرنے کی ام ید بہیں پ ھی۔‬
‫"ہمم۔۔ جلیں میں آنکو ان یا س یڈول ج یک کرکے ن یاتی ہوں" دماغ کو بيزی سے دوڑانا۔ نانل سے تو چھے يغير‬
‫تو وہ کوئ قدم بہیں اپ ھا شکنی پ ھی۔‬
‫"پ ھیک ہے میں آ نکے خواب کا مي يظر رہوں گا" م تنسم لہجے میں خواب آنا۔‬
‫"شکريہ۔ ہللا جافظ" سٹمی نے کال کا تنے میں بہل کی۔‬
‫قاران کی کال ن ید کرنے ہی اس نے نانل کا يمير مالنا۔‬
‫"نانل انک اتسو ہو گ یا ہے"‬
‫دوسری جانب شکون ہی شکون پ ھا۔‬
‫"ک یا؟"‬
‫"قاران نے مج ھے جاۓ ٹر اتوانٹ ک یا ہے۔" سٹمی نے تسوتش پ ھرے انداز میں کہا۔‬
‫دوسری جانب نانل نے نے شاحتہ قہقہہ لگانا۔‬
‫سٹمی کو اس نے وجہ کے قہقہے کی شمجھ بہیں آئ۔‬
‫"اس میں ہنشتے کی ک یا نات ہے" اشکی آواز میں ناراصگی کی چ ھلک پ ھی۔‬
‫"نار ن یدہ بہت قاسٹ جارہا ہے" نانل کے سرارت آميز لہجے ٹر وہ پ ھی مشکراۓ يغير بہیں رہ شکی۔‬
‫"اب سٹمی کے شاپھ ن یدہ پ ھی تو اتشا قاسٹ ہی ججے گا نا۔ يمہاری طرح کوئ مح نوں تو بہیں خو ل یلی کے‬
‫ہونے پ ھی 'وفت آنے کا' راگ اال نیا رہے" سٹمی نے پ ھی اس ٹر خوٹ کی۔ نانل کھل کر ہنشا۔‬
‫‪206‬‬
‫ہو‬

‫"اس ک يف يت کا پ ھی ان یا سرور ہے۔ ان يطار کے يعد خو مح يت ملنی ہے نا۔۔ وہ بہت دٹر نا رہنی ہے۔ حير‬
‫ن یدہ اچ ھا اور سريف ہے۔ شکون سے جاکر ملو۔ شم يع کو يمہارے نيج ھے لگا دوں گا۔ اسے منسج کرنا ہوں۔‬
‫اشکے يعد ئم اس سے ک تي یکٹ میں رہو۔ وہ يمہیں قالو کرنا رہے گا۔ ڈونٹ وری سون يٹ فرن یڈ" نانل کے‬
‫ج یال رک ھتے کے بہی انداز سٹمی کو نے جد تش ید پھے۔ ہمنسہ کسی ٹڑے پ ھائ کی طرح اس کا ج یال رک ھیا‬
‫پ ھا۔ کٹھی اسے اک یال بہیں چ ھوڑا پ ھا۔ سٹمی پ ھی اشکی کے شاپھ بيٹم جانے میں نلتے والی لڑکی پ ھی۔ وہیں‬
‫ان دوتوں کی دوسنی ہوئ۔‬
‫م‬
‫اور پ ھر يہ دوسنوں ناعمر قائم ر ہتے والی بن گئ۔ سٹمی کی س یڈٹز کمل کرنے ہی نانل نے اسے س یکرٹ‬
‫سروسز کا انگزئم ناس کرنے کے لتے پ ھر تور ن یاری کروائ۔‬
‫اور حب وہ کليير کر گئ تو اسے اننی نٹم میں شامل کر ل یا۔‬
‫سٹمی کسی کی وفنی مح يت کا بييجہ پ ھا۔‬
‫اس کے ماں ناپ کون پھے کہاں پھے کوئ بہیں جان یا پ ھا۔‬
‫تس کسی نے سڑک ٹر تومولود بچی کو دنک ھا اور اپ ھا کر بيٹم جانے بہيخا دنا۔‬
‫اسی لتے نانل اب اس کا سر ٹرست بن خکا پ ھا۔ سٹمی کے فرنب آنے کی ٹڑی وجہ يماما سے اشکی‬
‫مشابہت پ ھی پ ھی۔ اور بہی مشابہت ان کے کام آئ۔‬
‫اس کی خواہش پ ھی کہ قاران سٹمی کو تش ید کرے اور اس سے شادی کرے۔ نانل نے ہر لخاظ سے‬
‫اسے ٹ کرھا پ ھا۔ اسی لتے وہ اسے نے جد اچ ھا لگا پ ھا۔‬

‫‪207‬‬
‫ہو‬

‫اگلے دن شام کی بخاۓ دوبہر میں ہی مہک کی واتسی ہو جکی پ ھی۔ نانل ا تنے کام سے ناہر پ ھا۔ گ ھر میں‬
‫صرف يماما پ ھا۔ اس نے ٹرن یاک انداز میں مہک کو خوش آمدند ک یا۔‬
‫وہ اس غورت کی ان مچي نوں کی مفروض پ ھی خو نانل سے ابہیں پ ھی۔ تو پ ھر يماما کو وہ ک نونکر يہ غزٹز‬
‫ہوبیں۔مہک ‪ ،‬يماما میں خوشگوار سی ن یدنلی دنکھ کر نے جد م یاٹر ہوبیں۔‬
‫کجھ دٹر آرام کرنے کے يعد وہ نانل کے کمرے میں اشکی حيزبں پ ھیک کرنے کی غرض سے گ تیں۔‬
‫کمرے میں داجل ہوبیں۔ ہر حيز ٹرن يب سے رک ھی پ ھی۔ مگر ن یڈ کے فرنب کوئ جگمگاتی حيز يظر آئ۔‬
‫آگے ٹڑھ کر دنک ھا تو وہ کوئ انگوپ ھی پ ھی۔ ہاپھ ٹڑھا کر اپ ھانا۔ہٹ ھیلی ٹر رک ھتے ہی وہ ج ید نل حيرت زدہ سی‬
‫ن‬
‫رہ گتیں۔ يہ وہی انگوپ ھی پ ھی خو اکير ابہوں نے يماما کے ہاپھ میں د کھی پ ھی۔ کجھ سوچ کر ابہوں نے‬
‫ہاپھ میں دنائ اور کمرے سے ناہر آگ تیں۔‬
‫رات میں ک ھانا ک ھانے کے يعد ابہوں نے نانل کو ا تنے شاپھ اس یڈی روم میں آنے کا کہا۔‬
‫خود وہ اس سے بہلے اس یڈی روم میں بہيچ جکی پ ھیں۔‬
‫نانل پ ھی کجھ دٹر يعد ا نکے نيج ھے آنا۔ وہاں موخود صوفے ٹر وہ ٹرسوچ انداز میں بيٹ ھیں پ ھیں۔‬
‫"ک یا نات ہے ممی حيرنت؟"نانل کو ا نکے سيحیدہ ن نور کجھ عح يب سے لگے۔‬
‫ابہوں نے يظر اپ ھا کر جابحنی يظروں سے نانل کو دنک ھا۔ ا تنے فرنب صوفے ٹر بيٹ ھتے کا اشارہ ک یا۔‬
‫وہ ا نکے فرنب بيٹھ گ یا۔‬
‫مہک نے انک ہاپھ اشکے خوڑے ک یدھے ٹر رک ھا۔‬

‫‪208‬‬
‫ہو‬

‫"کيزہ اچ ھی لڑکی ہے" ا نکے متہ سے يکلتے والی نات اسے شمجھ بہیں آئ۔ اس نے کجھ الجھ کر ابہیں‬
‫دنک ھا۔ ان کا چہرہ کسی پ ھی ناٹر کے يغير پ ھا۔‬
‫"آپ مجھ سے توچھ رہی ہیں۔ نا ن یا رہی ہیں" ہولے سے مشکرا کر اس نے مہک کی جانب دنک ھا۔‬
‫"يہ توچھ رہوں ہوں نا ن یا رہی ہوں۔ مج ھے خوسی ہے کہ ا تنے شالوں يعد کوئ لڑکی ميرے بيتے کو تش ید‬
‫آئ۔ ل یکن مج ھے نب اور پ ھی زنادہ خوسی ہوتی اگر ئم اننی ف یل یگز ميرے شاپھ سيير کرنے۔ میں تو کب‬
‫ب‬
‫سے اس آس میں يٹھی ہوں کہ ئم کسی لڑکی کو تش ید کرو" اننی نات جٹم کرکے ابہوں نے ہٹ ھیلی نانل‬
‫کے آگے کی۔ جس ٹر يماما کی انگوپ ھی جگمگا رہی پ ھی۔‬
‫"يہ آج يمہارے کمرے میں سے مج ھے ملی ہے۔" يہ ان کا انداز سرم یدہ کرنے واال پ ھا اور يہ طيز واال۔ تس‬
‫شادہ شا انداز پ ھا ا تسے جنسے کوئ معمول کی نات اسے ن یا رہی ہوں۔‬
‫"کل رات میں ہم نے اکٹ ھے جاۓ تی پ ھی۔ شاند نٹھی يہ ميرے روم میں گر گئ پ ھی" نانل نے پ ھی‬
‫شادہ سے انداز میں آدھی خف يفت ن یا دی۔ مگر يہ بہیں ن یانا کہ وہ ک نوں وہاں پ ھی۔‬
‫"تو ک یا میں اس سے آگے کے ان يطام کروں؟" ابہوں نے اب کی نار مشکرا کر اسے دنک ھا۔‬
‫"وہ بہت اچ ھی ہے۔ اور مج ھے اچ ھی پ ھی لگنی ہے۔ مگر کجھ مشانل ا تسے ہیں کہ میں اپ ھی اشکے شاپھ‬
‫کوئ اور رستہ قائم بہیں کرشک یا۔ آپ کجھ وفت دبں۔ پ ھر ان شاءہللا میں آنکی خواہش توری کردوں گا"‬
‫نانل نے ان کا ہاپھ پ ھام کر ابہیں تشلی دالئ۔‬

‫‪209‬‬
‫ہو‬

‫"تس ج یال رک ھیا اننی زندگی میں ہی يہ خوسی دنکھ لوں" ابہوں نے مشکراتی يظروں سے ا تنے بي تے کو دنک ھا۔‬
‫ک یا ہوا خو ابہوں نے اسے ن یدا بہیں ک یا۔ ک یا ہوا کہ وہ بہت شالوں يعد ابہیں مال۔ مگر جس قدر ابہوں نے‬
‫اسے مح يت دی پ ھی۔ نانل کو لگ یا پ ھا وہی اشکی اصل ماں ہیں۔‬
‫"نليز ممی ا تسے مت کہیں۔ ميرے بہت شارے بحوں کو میں اور کيزہ اک یلے بہیں سيٹ ھال شکیں گے۔‬
‫آپ نے اور نانا نے ہی ابہیں سيٹ ھال یا ہے" نانل نے مح يت سے ا نکے گرد اننی نازوؤں کا گ ھيرا ناندھ کر‬
‫ابہیں خود سے لگانا۔‬
‫وہ ابہیں اور شمس کو کسی صورت اب ک ھونا بہیں جاہ یا پ ھا۔‬
‫ن‬
‫مہک نے مشکرا کر آ ک ھیں موند لیں۔ اور دل میں ان شاءہللا کہا۔‬

‫سٹمی مفررہ وفت ٹر ہونل بہيچ جکی پ ھی۔‬


‫قاران بہلے سے ہی وہاں موخود اس کا ان يطار کررہا پ ھا۔‬
‫دروازے سے کجھ آگے انک ک ھڑکی کے ناس دو ن یدوں کی بي یل ٹر وہ موخود پ ھا۔ سٹمی نا اغٹمادی سے جلنی‬
‫ہوئ اس بي یل کے فرنب گئ۔‬
‫قاران اسے دنکھ کر اننی کرسی سے اپھ ک ھڑا ہوا۔‬
‫"الشالم غل یکم" قاران دوس یايہ مشکراہٹ چہرے ٹر سخاۓ توال۔‬
‫"وغلیکم شالم ۔۔ ام ید ہے میں نے زنادہ ان يطار بہیں کروانا ہوگا" سٹمی پ ھی دوس یايہ لہجے میں تولی۔‬
‫"نالکل پ ھی بہیں" دوتوں نے اننی اننی کرس یاں سيٹ ھالیں۔‬
‫‪210‬‬
‫ہو‬

‫"کجھ حيران سی لگ رہی ہیں؟" وک یل پ ھا زٹرک يگاہ کنسے يہ ہونا۔‬


‫سٹمی ہولے سے مشکرائ۔‬
‫"طاہر ہے۔ انک اتشا ن یدہ خو آپ سے بہلے ملتے ہوۓ ہخکخاۓ۔۔ اور انک ہی مالقات کے يعد پ ھر نکدم‬
‫آپ کو جاۓ کی آفر کردے۔ تو۔۔ ميرا ج یال ہے کہ ہر نارمل ن یدے کا حيران ہونا بي یا ہے" سٹمی پ ھی‬
‫لفظوں کی کھالڑی پ ھی۔ اننی آشاتی سے اس کی گرفت میں کنسے آتی۔‬
‫"ونل س یڈ" قاران اس کی جاصر خواتی ٹر ہولے سے مشکرانا۔‬
‫"جاۓ کے شاپھ آپ ک یا لیں گی؟" اس نے نکدم نات نلنی۔‬
‫"میں ک ھانے بيتے کی زنادہ سوفین بہیں۔ خو مل جاۓ شکر کرکے ک ھا لينی ہوں۔ اور ہاں سٹھی کجھ ک ھا‬
‫لينی ہوں۔‬
‫لہذا اگر آپ اننی تش ید کی کوئ حيز م یگوانا جاہ تیں تو مج ھے فطعی کوئ مش یلہ بہیں ہوگا" سٹمی کی نات ٹر وہ‬
‫انک نار پ ھر سے مشکرانا۔ مگر اس نار مشکراہٹ کو چ ھیانے کی پ ھرتور کوسش کی اور کام یاب پ ھی ہوا۔‬
‫مگر سٹمی کی بيز يظروں نے اس م یاٹر کن مشکراہٹ کو پ ھانپ ل یا۔‬
‫"لوگوں کو راز فراہم کرنے کے غالوہ آپ اور ک یا کرتی ہیں؟" وبير کو جاۓ کے شاپھ سي یڈوچز اور‬
‫م‬
‫جاکل يٹ موز ٹراؤٹز کا آرڈر دے کر کرسی کی تست سے ن یک لگاۓ۔ رنلیکس انداز میں بيٹ ھے اب وہ کمل‬
‫طور ٹر سٹمی کو يگاہوں کے فوکس میں ر کھے ہوۓ پ ھا۔‬

‫‪211‬‬
‫ہو‬

‫"تس کجھ يہ کجھ کرتی رہنی ہوں۔ کوئ ان نی ٹڑی ہشنی بہیں اور کوئ اتشا جاص ٹروفنشن بہیں کہ‬
‫ن یاؤں۔۔آپ کی طرح ا تنے ا چھے ٹروفنشن سے يہ تو يعلق ہے اور يہ کوئ اننی اچ ھی ڈگری کہ اچ ھی جاب‬
‫کروں۔ چ ھوتی موتی جاب چہاں ملے کر لينی ہوں" وہ جس قدر قاران کو گ ھما شکنی پ ھی۔ گھما دنا پ ھا۔‬
‫م‬ ‫ش‬
‫"پ ھر پ ھی ۔۔۔کوئ تو نام ہونا ہے جاب کا۔ نا گم یام س یاہی ھوں" قاران کی م کراہٹ اب عير مولی‬
‫ع‬ ‫ش‬ ‫ج‬‫م‬

‫ہو جکی پ ھی۔‬


‫"ارے بہیں ہمارے ا تسے يصيب کہاں" سٹمی نے پ ھر سے نات کو ادھر ادھر ک یا۔‬
‫"وہ کنس کہاں نک بہيخا؟" اب اس نے خود سے نات ہ یانا جاہی۔‬
‫"کنس اپ ھی جل رہا ہے۔ ک نونکہ بہاں کی غوام کا جال آپ کو نتہ ہے۔ بنسے کے نيج ھے ان یا ايمان نک نيچ‬
‫د تنے ہیں۔ يہ تو پ ھر انک اہم سخصيت کا کنس ہے۔ مگر آپ نے خو سواہد د تنے۔ ان سے کاقی مدد ملی‬
‫ہے۔‬
‫وہ سب میں نے کورٹ میں چمع کرواد نتے ہیں۔‬
‫اب مج ھے ج ید اہم گواہوں کی صرورت ہے۔ خو بنسے کے نل ٹر بہیں نلکہ سچ میں اس جاندان کے راز قاش‬
‫کربں" قاران نے انک پ ھیڈی شاتس لی۔‬
‫وبير کے آنے ہی دوتوں جاموش ہو گتے۔‬
‫جاۓ سرو کرکے اور حيزبں رکھ کر جنسے ہی وبير گ یا۔ قاران نے انک ہاپھ سے سٹمی کو سب لي تے کا‬
‫اشارہ ک یا۔‬
‫"آپ کو يہ سب سواہد کنسے ملے؟" وہ اب پ ھی اسی نات ٹر ايکا ہوا پ ھا۔‬
‫‪212‬‬
‫ہو‬

‫"حب ہللا مدد کر رہا ہو۔ تو يہ بہیں توچ ھتے کہ مددگار کو مدد کا ج یال کنسے آنا۔ يہ تو ہللا کا جکم پ ھا۔ خو‬
‫ميرے ذر يعے عمل میں آنا۔ میں خود بہیں جاننی يہ سب کون کنسے اور کب دے گ یا۔ تس آپ کی‬
‫صورت میں ا تسے درندوں کو نے يفاب کرنے کا ج یال ذہن میں آنا اور میں بہيچ گئ۔" سٹمی کسی طور‬
‫اس موصوع ٹر بہیں آرہی پ ھی۔‬
‫ج یکہ قاران کا شک اب يقین میں ندل رہا پ ھا۔ يقي یا وہ س یکرٹ ابح يٹ کی ہی کارکن پ ھی۔‬
‫قاران نے پ ھر اسے اصرار بہیں ک یا۔‬
‫دوتوں ادھر ادھر کی نابیں کرنے رہے۔ کجھ دٹر يعد ہی دوتوں واتسی کے را ستے ٹر پھے۔‬
‫سٹمی نے نانل کے کہتے ٹر اس مالقات کی انک انک نات ن يپ ريکارڈر میں ريکارڈ کردی پ ھی۔ خو کہ اشکے‬
‫چ ھونے سے ن یگ میں موخود پ ھا۔‬
‫قاران اس نات سے وافف بہیں پ ھا کہ جس ملجے وہ اس کی بي یل کے فرنب آئ اس ملجے ن یگ کے اندر‬
‫ہاپھ ڈال کے اس نے ن يپ ريکارڈر کا بین آن کردنا پ ھا۔‬
‫ب‬
‫واتس ہيحتے ہی اس نے وہ ن يپ مونانل ٹر سوتو کرکے نانل کو پ ھحوا دی۔‬
‫"ہاں۔۔ کہاں نک معاملہ بہيخا۔۔ پ ھیک ہے۔ اسے اپ ھوا لو۔۔ میں مزند کسی اور ٹرنادی کا ان يطار بہیں‬
‫کرشک یا"وقار کی آواز میں شدند غصہ پ ھرا پ ھا۔‬
‫"انے بہیں۔۔۔۔ جنسے ہی گ ھر سے يکلے اسے اپ ھوا لو۔۔ میں بہلے ہی بہت مص تي نوں میں گ ھرا ہوں۔‬
‫اب اس سب کا ان یڈ ہونا جا ہيتے۔۔۔اس کميتے نے مج ھے گ ھن جکر ن یا دنا ہے۔۔۔‬

‫‪213‬‬
‫ہو‬

‫میں اس کو ٹرناد کرکے چ ھوڑوں گا۔ مج ھے معلوم ہی بہیں پ ھا اصل دشمن تو ميرا ميرے شا متے پ ھر رہا‬
‫پ ھا۔ اور میں ادھر ادھر چ ھک مار رہا پ ھا" مونانل کان سے لگاۓ وہ کمرے میں انک جگہ سے دوسری جگہ‬
‫جکر کاٹ رہا پ ھا۔‬
‫"اوٹر سے وہ جي يث جج ۔۔۔کسی طور ميرے کنس کو ڈھ یل د تنے کو ن یار بہیں۔ نکواس پ ھی کی ہے کہ‬
‫دتئ میں ميرے دو کام یاب مالز میں اشکے نام کر دوں گا۔ اشکی شات تشتیں پ ھی بيٹھ کر ک ھابیں گی تو‬
‫کم بہیں ٹڑے گا۔ مگر نڈھا ہاپھ ہی بہیں آرہا۔‬
‫بخانے کس نے دھمک یاں دے رک ھی ہیں۔ ہر نار توکھالنا ہوا ملیا ہے ا تسے جنسے اسے ہر لمجہ کوئ اننی‬
‫يظروں میں ر کھے ہوۓ ہے۔ مگر مخال ہے کہ ميری ناتوں میں آجاۓ۔" وہ ہر کسی کو کو ستے دے رہا‬
‫پ ھا۔‬
‫"خود تو ڈنڈی شالخوں کے نيج ھے جلے گتے۔ مج ھے پ ھی بہاں پ ھنشا گتے۔۔۔" وہ ناپ کو پ ھی ٹرا پ ھال کہتے‬
‫سے گ ھيرانا بہیں۔‬
‫"ہاں جلو پ ھیک ہے۔ اسے اپ ھوا کر قارم ہاؤس بہيخاؤ۔ آگے کا کام ميرا ہے" ا نتے ن یدے کو ہدانات‬
‫د تنے فون ن ید ک یا۔‬

‫"میں آچر کب نک توں گ ھر میں ن ید رہوں گی" يماما اس وفت اک یائ ہوئ نانل کے ناس اس کی البيرٹری‬
‫میں موخود پ ھی۔‬

‫‪214‬‬
‫ش‬
‫ہو‬

‫"تس کجھ دن اور۔۔ مجھو۔ اس شارے فصے کا ڈراپ سین ہونے واال ہے۔ میں نے وقار اور وہاج کے‬
‫جالف ڈھير شارے گواہان اکٹ ھے کر لتے ہیں۔ تس اب اس سب فصے کا ابخام ہونے ہی واال ہے۔ پ ھر‬
‫ئم اور میں آزاد ہوجابیں گے" يماما کے ہاپھ سے جاۓ کا کپ لے کر انک جانب رک ھتے وہی ہاپھ نکڑ کر‬
‫ا تنے شا متے رک ھی کرسی ٹر اسے نٹ ھا کر گونا خوسخيری س یائ۔‬
‫"آپ ک یا جاب کرنے ہیں؟" نانل کی توفع کے ٹرجالف اشکی ناتوں ٹر خوش ہونے کی بخاۓ۔ يماما اسے‬
‫ک ھوجنی يظروں سے دنک ھتے لگی۔‬
‫"تس لوگوں کی خفاطت کرنے کی اور ٹرائ کو چڑ سے جٹم کرنے کی کوسسوں میں مصروف رہ یا ہوں"‬
‫نانل نے نات گ ھمائ۔‬
‫"آ نکے ا نتے شارے روپ۔ کٹھی کسی کی آواز ندل لينی کٹھی کسی کی۔ يہ سب کوئ غام اتشان بہیں‬
‫م‬
‫کرنا۔ يہ سب تو میں نے ابچنسنوں۔۔۔۔" نانل نے اشکی نات کمل ہونے سے بہلے اشکے متہ ٹر ہاپھ رکھ‬
‫دنا۔‬
‫ن‬
‫يماما کی آ ک ھیں حيرت کی زنادتی کے ناعث کھل گتیں۔‬
‫"دتواروں کے پ ھی کان ہونے ہیں۔۔۔لہذا اس نات اور اس گمان کو بہیں دفن کردو" نانل کے چہرے‬
‫سے نکدم گہری سيحیدگی چ ھلکتے لگی۔‬
‫"میں آنکی ن نوی ہوں نانل" اشکے ہاپھ ہ یانے ہی يماما نے جنسے اسے ناور کروانا۔‬
‫"ہاں مگر کل محیار بہیں۔۔ لہذا میں کون ہوں اور ک یا کرنا ہوں۔ اس کو جا تنے کا خق کسی کو پ ھی‬
‫بہیں۔ يہ مج ھے نار نار اننی نات دہرانے کی غادت ہے۔ میں يمہارے سب خقوق و فرايض تورے کروں‬
‫‪215‬‬
‫ہو‬

‫گا۔ اور يمہارے لتے بہی کاقی ہونا جا ہي تے۔ يمہیں يہ کٹھی قافے کرنے ٹڑبں گے۔ اور يہ کٹھی غرنت کی‬
‫شکل دک ھاؤں گا۔‬
‫تس ۔۔۔اور اس تس کے يعد کجھ اور کہتے اور توچ ھتے کی گيخاتش کٹھی بہیں ہوتی جا ہيتے۔ يہ سب میں‬
‫يمہیں بہلی اور آچری نار ن یا رہا ہوں۔ اس کے يعد اس سب کو کٹھی بہیں دہراؤں گا۔میں يمہارے شا متے‬
‫صرف يمہارا نانل ہوں۔ اور اس سے آگے نيج ھے ک یا ہوں اور ک نوں ہوں۔ اس سب کو جا تنے کی يمہیں‬
‫صرورت بہیں ہے۔‬
‫تس ان یا جان لو۔ ہللا اور اشکے رسول کی ہدانات کو جان یا ہوں۔ لہذا کسی پ ھی غلط کام میں اتوالو بہیں‬
‫ہوں۔ بہت اچ ھا بہیں۔ بہرجال اچ ھا اتشان اور مشلمان بيتے کی کوسش کرنا ہوں۔ اور اس سب میں‬
‫کوئ عير قاتوتی نا اتشان يت سوز کام بہیں کرنا۔‬
‫ئم شمج ھدار ہو۔ مج ھے ام ید ہے آن یدہ اس سب کو دہرانے کی صرورت مخسوس بہیں ہوگی" يماما کی آنک ھوں‬
‫ن‬
‫میں آ ک ھیں ڈالے وہ خو کجھ شمج ھانا جاہ رہا پ ھا يماما کو وہ بہت اچ ھی طرح شمجھ آخکا پ ھا۔‬
‫اس يمام غرضے میں يماما نے اسے بہلی نار اس قدر سيحیدہ دنک ھا پ ھا۔ اور يہ سيحیدگی غصے سے ناالٹر پ ھی مگر‬
‫يماما کی رٹڑھ کی ہڈی سنش یا گئ پ ھی۔‬
‫نانل کے ہاپھ میں دنے اشکے ہاپھ ٹر نانل کی گرفت نے جد مصنوط پ ھی۔ اور يہ مصنوطی اسے بہت کجھ‬
‫کہہ رہی پ ھی۔‬
‫"جی" يماما نے يظربں چ ھکا کر ففط ان یا ہی کہا۔ ک نونکہ اسے ان یا ہی کہ یا پ ھا۔ اس سے آگے کی گيخاتش‬
‫نانل نے نالکل بہیں چھوڑی پ ھی۔‬
‫‪216‬‬
‫ش‬
‫ہو‬

‫"اس سب فصے کے اجي یام کے لتے مج ھے يمہاری مدد کی صرورت ٹڑے گی۔اور مجھو يمہاری وہ مدد ہی‬
‫آچری ک یل نانت ہوگی۔ جس کے يعد وقار‪ ،‬وہاج اور سرناج کے ناتوت دفن ہونے کو ن یار ہوجابیں گے"‬
‫يماما نے اسی جاموسی سے سر ہالنا۔ خو اب قدرے چ ھکا ہوا پ ھا۔‬
‫نانل نے اشکی جاموسی مخسوس کرلی پ ھی۔‬
‫"يماما اس میں ٹرام یانے والی کوئ نات بہیں ہوتی جا ہيتے" نانل نے اشکے ہاپھ کو ہولے سے چ ھ يکا دے‬
‫کر گونا اسے چہرہ اوٹر کرنے کا اشارہ ک یا۔‬
‫"بہیں میں نے ٹرا بہیں م یانا۔ تس مین يہ يعین کرنا جاہ رہی ہوں۔ کہ اب مج ھے آپ سے نات کرنے‬
‫وفت کن کن ناتوں کو ملحوظ جاطر رک ھیا ہوگا۔ ناکہ دونارہ آپ کو وہ سب دہرانے کی صرورت يہ ٹڑے" يماما‬
‫نے شادے سے لہجے میں کہا۔‬
‫نانل ہولے سے مشکرانا۔‬
‫"تس ميری اور ان نی نات کرو گی تو کجھ پ ھی سو جتے کی صرورت بہیں ہوگی۔ دنکھو يماما کجھ حيزبں اتسی ہوتی‬
‫ہیں۔ ج نہیں اتشان خود سے پ ھی بہیں دہرا نا۔ وہ جنسی ہیں ابہیں و تسے ف نول کرنا ٹڑنا ہے۔ اس سب کو‬
‫کہتے کا يہ مطلب بہیں کہ يہ انک مش یلہ ہم میں قاصلے ن یدا کردے۔" نانل کی نات ٹر اس نے پ ھر سے‬
‫ہولے سے سرہالنا۔‬
‫پ ھر آہستہ سے ان یا سر اشکے ک یدھے سے يکا دنا۔‬
‫"نانل مج ھے يقین ہے جنسے آپ نے ہر لمجہ ميری خفاظت کی۔ وہ جاہے ميری جان ہو نا ميری غزت۔ مگر‬
‫دن یا کے سردوگرم سے بخانے کے لتے چ ھپ کر ہی شہی ۔۔ آپ نے ہر لمجہ مج ھے اس سے بخانا۔ تو میں‬
‫‪217‬‬
‫ہو‬

‫کنسے يہ سوچ لوں کہ آپ کسی ا تسے کام میں ملوث ہوشکتے ہیں جس کے نتہ جلتے ٹر میں سرم سے ناتی‬
‫ناتی ہوجاؤں۔‬
‫مج ھے ام ید ہے آپ ہللا کی راہ میں کوئ بہيربن کام کررہے ہیں۔ اور اسی کام کے غوض ميری ہللا سے‬
‫دغا ہے۔ وہ آپ کو ہر لمجہ کام یاب اور کامران کرے اور آپ کے دشم نوں کو بنست و ناتود کرے" يماما‬
‫ان سب ڈھکی چ ھنی ناتوں سے بہت کجھ جان گئ پ ھی۔‬
‫اور يہ اطمي یان اس کے اندر نک سران يت کرگ یا کہ اس کا نانل اس وطن اور اشکے سجے لوگوں کے لتے‬
‫کام کررہا ہے۔‬
‫نانل نے آہستہ سے اشکے گرد اننی نازوؤں کا گ ھيرا ناندھا۔‬
‫وہ جان یا پ ھا يماما بہت سی ان کہی ناتوں میں پ ھی وہ سب شمجھ جاۓ گی خو نانل اسے شمج ھانا جاہ یا ہے۔‬
‫بخانے وہ دوتوں کب نک توں انک دوسرے میں گم بيٹ ھے ر ہتے اگر نانل کا مونانل يہ بج اپ ھیا۔‬
‫يماما سرعت سے نيج ھے ہونے آنکھوں کے گوسوں ٹر پ ھہرنے والے مون نوں کو توروں سے جي تے لگی۔‬
‫نانل نے فورا مونانل اپ ھانا۔‬
‫"ہ یلو" دوسری جانب سے بخانے ک یا کہا گ یا کہ نانل بيزی سے ک ھڑا ہوا۔‬
‫"ک یا۔۔ ک یا کہہ رہے ہو۔۔ اچ ھا ئم وہیں رہو میں آرہا ہوں" نانل نے ع خلت میں مونانل ن ید ک یا۔‬
‫"کجھ کام ہے پ ھوڑی دٹر نک آ نا ہوں"يماما کی سوالتہ يظروں کی جانب دنک ھتے کہا۔ پ ھر چ ھک کر اشکی‬
‫آنکھوں کی يمی مخسوس کی۔‬

‫‪218‬‬
‫ہو‬

‫"ان یا ج یال رک ھیا" نيج ھے ہيتے اسے مح يت پ ھری ہدانت کرنا بہیں پ ھوال۔ اشکے فرنب سے ہونا البيرٹری سے ناہر‬
‫جال گ یا۔ مگر ان یا اجشاس يماما کے ناس ہی چ ھوڑ گ یا۔‬

‫ن‬
‫اشکی ن ید آ ک ھیں آہستہ آہستہ کھل رہی پ ھیں۔ وہ اس قدر مصنوط اغصاب کا مالک پ ھا کہ وہ دوائ جس‬
‫کے نے ہوش ہونے ٹر لوگ کئ گ ھي نوں يعد ہوش میں آنے ہیں۔ اس کے مصنوط اغصاب کی وجہ سے‬
‫وہ ففط جار گ ھي نوں میں ہی ہوش میں آخکا پ ھا۔‬
‫م یدی م یدی آنکھوں کو اب توری طرح ک ھولے اس نے اردگرد دنک ھا۔‬
‫وہ کرسی ٹر بيٹ ھا پ ھا۔ ناؤں کرسی کی نانگوں کے شاپھ اور ہاپھ اشکی تست ٹر لے جا کر ناندھے گتے‬
‫پھے۔‬
‫ج ید م يٹ وہ ہاپ ھوں کو دابیں نابیں ہال نا رہا۔‬
‫مگر نے سود۔ وہ بہ یا ہو کر پ ھی ان یا بہ یا بہیں پ ھا جي یا اس کو اغوا کرنے والے نے شمجھ رک ھا پ ھا۔‬
‫اشکی گ ھڑی ٹر نآشاتی اس جگہ کی ٹرتش یگ ہوشکنی پ ھی چہاں وہ موخود پ ھا۔‬
‫اور اس کا ناس کوئ غام سخص بہیں۔ نامی گرامی شہنشاہ غرف نانل پ ھا۔‬
‫شم يع کو اغوا کرنے والے نے اننی شامت کو آواز دے دی پ ھی۔‬
‫اور اسے اغوا کرنے واال کوئ اور بہیں وقار پ ھا۔‬
‫اپ ھی وہ ا تنے دماغ کے گ ھوڑے دوڑا ہی رہا پ ھا کہ دروازہ زوردار پ ھوکر سے ک ھوال گ یا۔‬
‫وقار غصي یاک چہرے شم يت اندر آخکا پ ھا۔‬
‫‪219‬‬
‫ہو‬

‫"مج ھے ناگل شمج ھا پ ھا ئم نے؟" دروازہ واتس ا تنے ہی زور دار طر يفے سے ن ید کرکے وہ غرانا۔‬
‫شم يع جاموش پ ھا۔ اب اسے جاموش ہی رہ یا پ ھا۔ ک نونکہ اس جگہ چہاں وہ بيٹ ھا پ ھا يہ وہ کسی کا پ ھائ‬
‫پ ھا۔۔ يہ کسی کا بي یا اور يہ ہی دوست وہ صرف ا تنے ملک کا مخافظ پ ھا۔‬
‫اور اتسی صوربخال میں ملک کے مخافظ ان یا بن ۔ من ۔دھن سب اس دھرتی ٹر وار د تنے ہیں۔ مگر اس‬
‫دھرتی ٹر آبچ بہیں آنے د تنے۔‬
‫ج‬ ‫ی‬ ‫ن‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬ ‫ب‬ ‫مج‬ ‫ئ ش‬
‫ک‬ ‫پ‬ ‫ہ‬ ‫م‬ ‫پ‬
‫" م ھتے ھے کہ یں جان یں ناؤں گا ھی اور يمہارے ہا ھوں ٹھ لی بي یا رہوں گا" وہ يخ رہا‬
‫پ ھا۔ جال رہا پ ھا۔‬
‫غصے سے ناگل ہورہا پ ھا۔ اور چ ھوتوں۔۔شازسوں اور ملک دشمن غ یاصر کے ناس نے يفاب ہونے کے‬
‫يعد سواۓ غصہ اور جيخ جال کر سچ کو دنانے کے سوا کجھ بہیں ہونا۔ وقار پ ھی اس ملجے وہی کر رہا پ ھا۔‬
‫اور مخافظ جاموش پ ھا۔‬
‫ق‬
‫"اب پ ھونکو گے نا بہیں۔۔ ئم ابچنسی کے نال نو کتے۔۔ مج ھے۔۔ وقار ملک کو ج یل پ ھحوانے کی غلط ہمی‬
‫چ‬
‫میں مي یال پھے" اب کی نار اشکے نال مٹھی میں جکڑے وہ ھيجھوڑ رہا پ ھا۔‬
‫شم يع نے انک غص یلی يظراس ٹر ڈا لتے کے سوا اب پ ھی کجھ بہیں کہا پ ھا۔‬
‫وقار اشکی جاموش ٹر اور پ ھی طنش میں آگ یا۔ گ ھما کر انک ا لتے ہاپھ کی حييڑ ا نتے زور سے اشکے متہ ٹر‬
‫ماری کہ اس کا ہونٹ پ ھٹ گ یا۔ مگر وہ کرسی شم يت تس سے مس يہ ہوا۔‬
‫اس سے بہلے کہ وہ مزند مارنا نکدم ک ھڑکی ٹر پ ھک پ ھک کی آواز گوبچی۔‬
‫وقار خوک یا ہوا۔‬
‫‪220‬‬
‫ہو‬

‫شم يع اس آواز ٹر مشکراۓ يغير بہیں رہ شکا۔‬


‫انک نار پ ھر پ ھک پ ھک کی آواز گوبچی۔‬
‫"انے کون ہے؟" وہ غصے میں پ ھر سے جالنا۔ ک نونکہ ک ھڑکی مففل پ ھی۔ اس کا کوئ ن یدہ اتسی چرات‬
‫بہیں کرشک یا پ ھا۔‬
‫نکدم جاموسی چ ھا گئ۔‬
‫وقار پ ھر سے شم يع کی جانب مڑا۔ شاند ہوا پ ھی۔ وہ بہی شمج ھا۔‬
‫مگر وہ جان یا بہیں پ ھا کہ يہ ہوا بہیں طوقان کی آمد پ ھی۔‬
‫"کس کے لتے کام کرنا ہے۔ س یدھی طرح ن یا دے۔ کل نک اشکی وردی اور ر تنے کا تسہ يہ ا نارا تو ميرا‬
‫ن‬
‫نام پ ھی وقار بہیں" وہ پ ھر سے شم يع کے نال مٹھی میں جکڑے اس کا چہرہ اوبخا کتے آ ک ھیں يکال کے‬
‫توال۔‬
‫نکدم پ ھر سے ک ھڑکی بچی۔‬
‫"انے میں کہ یا ہوں کون۔۔(گالی) ہے" وہ غصے سے ک ھڑکی کے فرنب گ یا ٹردہ غصے سے ہ یانا تو ک ھڑکی‬
‫ک ھولے کوئ لمتے نالوں واال ہي يت ناک اتشان موخود پ ھا۔ ٹڑی ٹڑی داڑھی اور موبجھوں میں۔۔‬
‫وقار نکدم لڑک ھڑانا۔ ک ھڑکی کنسے کھل گئ۔۔‬
‫"نت۔۔ ئم کون ہو۔۔ کنسے ک ھڑکی ک ھولی" وہ گ ھيرانا۔‬
‫"رس ید۔۔ سوکی۔۔ ذکا۔۔" وہ نکدم اوبچی آواز میں ا تنے ن یدوں کو آوازبں د تنے لگا۔‬

‫‪221‬‬
‫ہو‬

‫"انے ۔۔بيرا ناپ آنا ہے۔۔ اندر تو آنے دے۔ کوئ شالم تو بنش کر ميری جدمت میں۔" پ ھاری مگر‬
‫کسی قدر غ یڈوں جنسی تولی تول یا وہ ک ھڑکی پ ھالنگ کر اندر آگ یا۔‬
‫وقار نے بيزی سے اننی بي يٹ کی ج يب سے رتوالور يکالی۔‬
‫"انک قدم پ ھی آگے ٹڑھانا تو پ ھون کے رکھ دوں گا" رتوالور کا رخ اشکی جانب کتے وقار اوبچی آواز میں‬
‫توال۔‬
‫مگر شا متے والے کو تو جنسے کوئ فرق ہی يہ ٹڑا۔‬
‫"بي یا ۔۔ ان کھلوتوں سے شہنشاہ کو ڈرانے کی ناکام کوسش بہیں کرنے" وہ اسے بخکار کر توال۔‬
‫اب اس کا رخ شم يع کی جانب پ ھا۔‬
‫"يہ پ ھيڑ کس نے مارا ہے يمہیں" اب وہ شم يع سے مخاطب پ ھا۔‬
‫وقار نے اسے خوفزدہ يہ دنکھ کر گولی جالئ۔‬
‫مگر شہنشاہ نے پ ھرتی سے چ ھکائ دے کر يہ صرف اشکی کوسش ناکام کی نلکہ ينجے بيٹ ھتے ہوۓ انک‬
‫نانگ گ ھما کر اشکے ن يٹ ٹر اس زور سے ماری کہ وہ دور جاگرا۔‬
‫وقار کو اندازہ بہیں پ ھا کہ وہ ان یا خوک یا اتشان ہے۔‬
‫وقار نے اس کا نام بہت سن رک ھا پ ھا۔ انڈر ورلڈ کی دن یا سے شہنشاہ کا يعلق پ ھا۔‬
‫مگر وہ اشکے نيج ھے ک نوں ٹڑا پ ھا اور ک یا شم يع اس کا ن یدہ پ ھا؟‬
‫شہنشاہ کی انک ہی نانگ ک ھانے کے يعد اس کا دماغ صحيح شمت جلتے لگا پ ھا۔‬
‫ن يٹ نکڑے وہ شہنشاہ کو شم يع کے ہاپھ ناؤں ک ھو لتے دنکھ رہا پ ھا۔‬
‫‪222‬‬
‫ہو‬

‫پ ھر ج يب سے رومال يکال کر اس نے شم يع کے ہونٹ سے ر ستے واال خون صاف ک یا۔‬


‫ی‬
‫"اس نے ہاپھ اپ ھانا ئم يہ؟" اب وہ ن کھی يظروں سے وقار کو دنکھ رہا پ ھا۔‬
‫"ناس جانے دبں" سٹمع يقي یا اس کے غضب سے وافف پ ھا لہذا اسے اس موصوع سے ہ یانا جاہا۔‬
‫"بہیں بي یا ا تسے کنسے جانے دوں" وہ غضب ناک ن نور لتے وقار کی جانب آنا۔‬
‫"نات سنو۔۔ شہنشاہ۔۔ بہلے ميری نات سنو" وہ سرعت سے نيج ھے ہونا دتوار کے شاپھ لگا۔‬
‫"جل س یا۔۔ ک نونکہ اشکے يعد میں نے بج ھے کجھ کہتے کا موفع بہیں د نیا" شہنشاہ نے ا تسے کہا جنسے پ ھاتسی‬
‫کے وفت ن یدے کو آچری خواہش کہ یا کا موفع دنا جا نا ہے۔‬
‫"نت۔۔ يمہارا اور ميرا ۔۔ تو کٹھی آتس میں آم یا شام یا بہیں ہوا۔ پ ھر ئم مجھ سے کس نات کی دشمنی‬
‫يکال رہے ہو۔ ميرے نيج ھے ان یا ن یدہ ک نوں لگا رک ھا ہے۔ ک نونکہ میں تو شم يع کو ابچنسی کا ن یدہ شمج ھا پ ھا۔‬
‫ق‬
‫اسی غلط ہمی میں اپ ھانا پ ھا۔ اگر يہ يمہارا ن یدہ ہے تو لے جاؤ۔ مگر ئم نے اسے ميرے نيج ھے ک نوں لگانا؟"‬
‫وہ شدند ک يف نوز پ ھا۔ شہنشاہ کی دشمنی کے اس نے بہت سے وافعات سن ر کھے پھے۔ وہ جي یا اچ ھا ڈان‬
‫پ ھا۔ اس سے کہیں ٹرا دشمن پ ھا۔ اور وہ اس سے دشمنی مول بہیں لي یا جاہ یا پ ھا۔‬
‫"بيرے ج یال میں ۔۔ میں ان یا ہی اچ ھا ہوں کہ تو تو چھے گا اور میں سب الف سے يہ نک بيرے گوش‬
‫گزار کردوں گا۔ بيرے اور بيرے جاندان کے شہنشاہ ٹر بہت سے فرض پھے خو اب خکانے کا وفت آگ یا‬
‫ہے۔ میں بيری سوچ سے بہت اوٹر کی حيز ہوں۔‬
‫لہذا ان یا نٹ ھا شا دماغ ان سوخوں میں صا يع مت کر"‬
‫شہنشاہ اس نہزانتہ ہنشا۔۔‬
‫‪223‬‬
‫ہو‬

‫پ ھر نکدم نٹ ھر کر اشکے فرنب آنا۔ گر نیان سے نکڑ کر اس سے کہیں زور دار پ ھيڑ اشکے متہ ٹر مارا خو اس‬
‫نے شم يع کو مارا پ ھا۔‬
‫"يہ ميرے غزٹز ٹربن ن یدے کو ہاپھ لگانے کا بييجہ" اوندھے متہ گرے وقار کے فرنب پ ھو کتے ہوۓ‬
‫شہنشاہ غرا کر توال۔‬
‫"اور بيرے ناقی کے سوالوں کے خواب بہت جلد بيرے متہ ٹر مارنے غدالت آؤں گا۔ اب اگلی مالقات‬
‫وہیں ہوگی" شم يع کا ہاپھ پ ھامے وہ اسی ک ھڑکی کے را ستے اندھيرے میں کہاں اور کس طرف گ یا۔‬
‫جينی دٹر میں کراہ یا ہوا وقار ک ھڑکی کے ناس آنا وہ دوتوں اندھيرے میں گم ہو جکے پھے۔‬
‫اشکا يہ صرف تورا گال جل رہا پ ھا نلکہ آدھا ہونٹ پ ھٹ خکا پ ھا۔‬
‫وہ ہونٹ نکڑے ينجے آنا۔‬
‫آچر اس کے سب ن یدے کہاں مر گتے پھے۔‬
‫کسی کو ہوش بہیں پ ھا کہ ک یا کجھ ہوگ یا ہے۔‬
‫وہ غصے سے ناہر آنا تو دنک ھا سب کے سب نے ہوش ٹڑے ہیں۔ اور انا ڈاٹ شا ان کی گردتوں میں لگا‬
‫ہے۔‬
‫وقار نے انک کی گردن سے وہ ڈاٹ يکاال تو اس ٹر کوئ مخلول لگا پ ھا۔‬
‫وہ شاند نے ہوش کرنے والی کوئ دوائ پ ھی۔‬
‫وہ غصے سے وہ ڈاٹ پ ھي یک کر ک ھڑا ہوا۔ شا متے ٹڑی بي یل کو زوردار پ ھوکر ماری۔ اس کا شارا نلین ن یاہ‬
‫ہوگ یا پ ھا۔‬
‫‪224‬‬
‫ہو‬

‫دو دن يعد اب اشکی بنسی پ ھی۔ اور اسی بنسی ٹر اس کا ف يصلہ ہونے واال پ ھا۔‬
‫"ئم کہاں پھے حب اس نے يمہیں اغوا ک یا" نانل اب گاڑی میں بيٹ ھا شہنشاہ والے جلتے سے چ ھ يکارا نا‬
‫خکا پ ھا۔‬
‫شم يع کے ہون نوں ٹر دوائ لگانے وہ توچھ رہا پ ھا۔‬
‫"میں قاران کو وہ دوتوں قارٹرز اور وہاج کے بيتے کے ناس لے جانے کے لتے يکال پ ھا۔ ناکہ ٹرسوں والی‬
‫بنسی کے لتے انکی گواہی پ ھی لی جاشکے مگر بخانے کس وفت اس نے ان یا انک اور ن یدہ ميرے نيج ھے لگانا۔‬
‫گاڑی میں بيٹھ کر کجھ دٹر میں ہی مج ھے معلوم ہوگ یا پ ھا کہ کوئ ميرے نيج ھے لگا ہے۔ میں نے کاقی ڈاج‬
‫دنا۔‬
‫مگر انک جگہ ميری گاڑی مڑی وہاں شاند اس کا نیدہ مج ھے جان توچھ کر لے کر گ یا۔ ک نونکہ سڑک ٹر ک یل‬
‫بج ھاۓ ہوۓ پھے۔‬
‫تس وہیں ميری گاڑی ن یکجر ہوئ۔ اور حب نک میں گاڑی کو سيٹ ھال یا اس کا ن یدہ مجھ نک بہيچ گ یا۔‬
‫اور اننی ہی دٹر میں کوئ اشيرے ميری جانب ک یا کہ میں نے ہوش ہوگ یا" شم يع نے شاری يفص یل‬
‫ن یائ۔‬
‫"ہمم۔ حير رف نق کو جنسے ہی شگ یل ملے اس نے فورا مج ھے کال کردی۔اور میں اسی ملجے يکل آنا" نانل‬
‫ب‬
‫نے پ ھی ا نتے ہيحتے کی يفص یل ن یائ۔‬
‫ب‬
‫"ہاں مج ھے اطمي یان پ ھا کہ آپ نتہ جلتے ہی يکل آبیں گے۔ اگر آپ نب نک يہ ہيحتے تو میں گ ھڑی میں‬
‫سے نلیڈ يکال کر ہاپ ھوں کی رسی کاٹ لي یا" يہ طريقہ پ ھی نانل نے اسے ن یانا پ ھا۔‬
‫‪225‬‬
‫ہو‬

‫اشکی گ ھڑی میں انک چ ھوتی سی ناکٹ میں نانل نے نلیڈ رک ھوانا پ ھا۔ اور اسی طرح کی ہر گ ھڑی اشکی نٹم‬
‫کے سب ن یدوں کے ناس پ ھی۔ جسے وہ ہمہ وفت بہيتے پھے۔‬
‫ان کی جاب کی توغ يت کے جشاب سے کوئ نتہ بہیں ہونا پ ھا کون کب ابہیں اغوا کروا لے تو کم از‬
‫کم بحتے کے جي تے طر يفے ہوشکتے پھے ابہوں نے وہ سب ا تنے فرنب ر کھے ہونے پھے۔‬
‫"ہاں اس کا تو مج ھے پ ھی اطمي یان پ ھا۔ مگر اس وفت میں اس کے ناس اننی کوئ کمزوری بہیں دے‬
‫شک یا۔" نانل نے اشکے ک یدھے ٹر ہاپھ رک ھا۔‬
‫"آئ تو سر" شم يع پ ھی جان یا پ ھا۔‬
‫يہ دو دن ان کے لتے نے جد اہم پھے۔‬
‫ک ھانے کے يعد معمول کے مطاتق يماما نانل کی اس یڈی روم میں کاقی کا مگ لے کر آئ۔ آخکل وہ بہت‬
‫زنادہ مصروف ہوگ یا پ ھا۔‬
‫"پ ھي یکس ۔۔بيٹھو ئم سے کجھ نات کرتی ہے" نانل اس ملجے نے جد سيحیدہ دک ھائ دے رہا پ ھا۔‬
‫"کل وقار اور وہاج کے کنس کی شماعت ہے" اشکی نات ٹر يماما خونکی۔‬
‫"کل صيح دس جبے انک کالے سنسوں والی گاڑی يمہیں کورٹ نک بہيخا دے گی۔‬
‫ئم يفاب میں وہاں جاؤ گی۔ اور میں انک س یکورتی گارڈ کے روپ میں يمہارے شاپھ ہوں گا۔ ہم کورٹ‬
‫میں موخود رہیں گے۔ ميرا انک ن یدہ شم يع پ ھی وہاں ہوگا۔ میں نے محیلف جگہوں سے وقار اور وہاج کے‬
‫لتے محیلف گواہ ڈھونڈے ہیں۔ اور ان سب کو اننی ف ید میں رک ھا ہوا ہے۔‬

‫‪226‬‬
‫ہو‬

‫ان سب گواہوں کے يعد آچری گواہ ئم ہوگی۔ قاران اس کنس کو اب ہي یڈل کررہا ہے خو يمہارے مرنے‬
‫خ‬
‫کی چ ھوتی حير کے ناعث ادھورا رہ گ یا پ ھا" ٹرت در ٹرت بہت سی ف يفتیں وہ يماما ٹر ک ھول رہا پ ھا۔‬
‫وہ حيران تس اسے سن رہی پ ھی۔‬
‫"اور پ ھر يمہارے مرنے والے کنس میں وقار نے جس ن یدے کو يمہارے نيج ھے لگانا پ ھا اور جس نے‬
‫يمہاری گاڑی کو نکر ماری پ ھی۔ وہ پ ھی بنش ہوگا۔ اور اس کے بنش ہونے کے يعد میں يمہیں بنش‬
‫کروں گا۔‬
‫ئم نے انک انک خف يفت ہماری فٹملی کے نارے میں پ ھی وہاں ک ھولنی ہے۔ وہ سب بييرز میں يمہیں‬
‫دوں گا۔ ئم نے وہ کورٹ میں بنش کرنے ہیں۔ ہاں مگر مج ھے وہاں توان يٹ آؤٹ بہیں کرنا اور يہ ہی يہ‬
‫ن یانا ہے کہ يمہاری فٹملی میں يمہارے غالوہ میں پھی زندہ ہوں۔‬
‫مج ھے ئم گم یام ہی ر ہتے دو گی۔ صرف ان یا ن یاؤ گی کہ ئم صرف زندہ ہو۔‬
‫ئم شمجھ رہی ہونا" نانل بہت ٹڑی ذمہ داری اشکے سر ڈال رہا پ ھا۔ مگر بہی وفت پ ھا اسے تورا کرنے کا‬
‫اور ا تنے دشم نوں کو نے يفاب کرنے کا۔‬
‫آنکھوں میں آتسو لتے وہ نانل کو دنکھ رہی پ ھی۔‬
‫"يماما۔۔ يہ آتسو ک نوں آجانے ہیں نار۔۔ نليز مج ھے اننی نڈر يماما کو دنک ھیا ہے ہر لمجہ۔ مج ھے اتشا ک نوں لگ یا ہے‬
‫ميری وہ يماما ک ھوگئ ہے" نانل نے اشکے دوتوں‬

‫کو مصنوطی سے ا تنے ہاپ ھوں میں جکڑا۔‬


‫‪227‬‬
‫ہو‬

‫"نتہ ہے نانل۔۔۔ ميزل حب نک فرنب يہ ہو۔۔ نب نک اسے فرنب دنک ھتے کے لتے اتشان نگ و دو کرنا‬
‫ہے اور اس نگ و دو میں جذنات کہیں معدوم ہو جانے ہیں۔ مگر حب ميزل شا متے يظر آنے لگے نب‬
‫سب سے بہلے تشکر کا اظہار کرنے آتسو ہی شاپھ د تنے کو آگے ٹڑ ھتے ہیں۔‬
‫تس مج ھے لگ رہا ہے ہماری ميزل اب فرنب ہی ہے" يماما کی نات ٹر نانل ہولے سے مشکرانا۔ غف یدت‬
‫سے اشکے ہاپ ھوں ٹر ا تنے ن یار کی مہر ن يت کی۔‬
‫"ان شاءہللا۔۔تس ئم نے گ ھيرانا بہیں۔" نانل نے اس کا ہاپھ پ ھيٹ ھیانا۔‬
‫"اچ ھا يہ تو ن یابیں۔۔ ميری ہم شکل کہاں سے ڈھونڈی پ ھی" يماما نے آتسو بيتے نات ندلی۔ وہ نانل کو اب‬
‫کٹھی خود سے ماتوس بہیں کرنا جاہنی پ ھی وہ جنشا جاہ یا پ ھا وہ وتسی ہی رہ یا اور بي یا جاہنی پ ھی۔ لہذا اپ ھی‬
‫سے آتسوؤں کو حيرناد کہہ دنا۔ ابہیں گالوں ٹر گرنے بہیں دنا۔‬
‫"نار ميری انک دوست ہے۔۔دوست پ ھی ک یا۔۔ تس بہن شمجھ لو۔۔ بہت اچ ھی وہ پ ھی اسی بيٹم جانے‬
‫میں پ ھی چہاں میں پ ھا۔ اشکی شکل ئم سے بہت ملنی ہے۔ تس نب سے وہ ميرے شاپھ ہے۔‬
‫ميری نٹم میں ہے۔۔ اور حب يمہیں اغوا کروانا پ ھا۔ تو يمہارا يعم ال یدل وہ لگی۔‬
‫اسے پ ھوڑا شا م یک اپ کرکے نالکل يمہاری طرح ن یا دنا۔ " نانل مزے سے اننی کارگزاری دک ھا رہا پ ھا۔‬
‫"مج ھے اس سے مل یا ہے" يماما نے اننی خواہش طاہر کی۔‬
‫"جلد ہی ملواؤں گا۔ اور اب کاقی گرم کرکے لے آؤ۔ ک نونکہ يمہیں دنک ھتے کے جکر میں کاقی ناد ہی بہیں‬
‫رہی" سرارتی يظروں سے اسے دنک ھا۔‬
‫ن‬
‫"مج ھے دنک ھتے کہ ان نی سنورناں س یانے کے جکرمیں" يماما نے آ ک ھیں دک ھانے کاقی کا مگ اپ ھانا۔‬
‫‪228‬‬
‫ہو‬

‫نانل کی سرارت ٹر مشکرانے ہوۓ ناہر گئ۔‬


‫اگلے دن صيح نانل اس سے بہلے ہی گ ھر سے جا خکا پ ھا۔ اسے تو جبے نک ن یار ہونے کا آرڈر دے گ یا پ ھا۔‬
‫شمس تو جا تنے پھے مگر مہک کو ن یانا گ یا پ ھا کہ يماما کسی صروری کام کے شلشلے میں کجھ دٹر کے لتے‬
‫ناہر جاۓ گی۔‬
‫مہک کو ک یا اعيراض ہو شک یا پ ھا۔ابہوں نے گ ھر ٹر ہی رہ یا پ ھا۔‬
‫يماما شادہ شا ميرون اور زنک کام تيتنشن کا ل یاس بہتے ٹڑی سی جادر ا تنے گرد ل تيتے ن یار پ ھی۔‬
‫نا ستے کے نام ٹر اس نے ففط انک جاۓ کا کپ ہی ن یا پ ھا۔‬
‫"بي یا صحيح سے لو نا۔ نتہ بہیں کب يمہاری واتسی ہو؟" مہک مح يت پ ھرے انداز میں شالتس اشکی جانب‬
‫ٹڑھانے ہوۓ تولیں۔‬
‫"بہیں آننی اپ ھی بہیں۔ ان شاءہللا واتسی ٹر خوب شير ہو کر ک ھاؤں گی" يماما کے لہجے کی گہرائ کو مہک‬
‫بہیں جان شکیں۔‬
‫"آننی۔۔" يماما جاۓ کے کپ سے آچری سپ ليتے مگ رک ھتے نکدم مہک کو يکار اپ ھی۔‬
‫"جی بي یا" مم یا سے خور لہجے نے يماما کی آنکھوں کو آتسوؤں سے پ ھر دنا۔‬
‫يماما نے نکدم مہک کے دوتوں ہاپھ پ ھام لتے۔‬
‫ب‬
‫ڈابي یگ بي یل ٹر وہ دوتوں شاپھ شاپھ يٹھی پ ھیں۔‬
‫مہک يماما کے انداز ٹر خونک گ تیں۔‬

‫‪229‬‬
‫ہو‬

‫"دغا کيحتے گا میں جس مفصد کے لتے جارہی ہوں اس میں کام یاب ہوجاؤں" ک یک یانے ل نوں سے وہ‬
‫يمشکل ان یا ہی کہہ شکی۔‬
‫پ‬
‫مہک اشکے انداز ٹر ھٹ ھکیں۔‬
‫"ک یا نات ہے ميرے جبے۔ کوئ ٹرتشاتی کی نات ہے" وہ ٹرتشان ہو اپ ھیں۔ حب سے نانل نے يماما‬
‫سے مح يت کا اظہار ک یا پ ھا وہ ابہیں اور پ ھی غزٹز ہوگئ پ ھی۔‬
‫يماما آتسو بيتے ل نوں ٹر مشکراہٹ سخاۓ يفی میں سر ہال گئ۔‬
‫"چ ھونے ہونے حب پ ھی کسی جاص مفصد کے لتے گ ھر سے يکلنی پ ھی اماں سے کہنی پ ھی آپ دغا‬
‫کربں آپ کی دغا سے میں کام یاب ہوجاؤں گی۔ مج ھے لگ یا ہے ماں کوئ پ ھی ہو کسی کی پ ھی ماں کے‬
‫دل سے يکلی دغا صرور توری ہوتی ہے۔ تس اسی لتے آپ سے درخواست ہے کہ آپ ميرے لتے پ ھی‬
‫وتسی ہی دغا کربں جنسی آپ نانل کے لتے کرتی ہیں" يماما ابہیں ن یا بہیں شکنی پ ھی کہ وہ اس کے‬
‫لتے ک یا ہیں۔ نانل کے خوالے سے وہ اسے غزٹز ٹربن پ ھیں۔‬
‫"ميرا بجہ۔۔ ہللا يمہاری ہر جاٹز مراد ٹر الۓ۔۔آمین" مہک اشکے معصوم سے انداز ٹر صدفے واری جابیں‬
‫ل‬ ‫ي‬‫ھ‬ ‫پ‬
‫ح‬‫ي‬
‫مح يت سے اسے شاپھ لگا کر خود میں تیں صدق دل سے دغا د تنے گیں۔‬
‫"آمین۔" يماما نے پ ھی زٹر لب کہا‬
‫اسی ملجے ناہر کسی گاڑی کا ہارن بخا۔‬
‫"مج ھے لگ یا ہے يمہیں گاڑی ليتے آگئ ہے" مہک سے الگ ہونے وہ جادر سيٹ ھالنی رہاتسی خصے سے يکل‬
‫کر تورچ سے گزرتی ناہر گ يٹ ٹر آئ۔‬
‫‪230‬‬
‫ہو‬

‫گ يٹ سے يکلتے سے بہلے وہ چہرے کو جادر سے يفاب کی صورت ڈھابي یا بہیں پ ھولی۔‬


‫انک مشلح ڈران نور دروازہ ک ھولے اس کا مي يظر پ ھا۔‬
‫يماما گاڑی کے اندر جاموسی سے بيٹھ گئ۔‬
‫فرنٹ سيٹ ٹر انک اور گارڈ پ ھی موخود پ ھا۔ ڈران نور نے سيٹ سيٹ ھا لتے ہی گاڑی جال دی۔‬
‫يماما نے ہاپھ میں وہ قانل مصنوطی سے پ ھام رک ھی پ ھی۔ خو صيح نانل اشکے کمرے میں رکھ گ یا پ ھا۔‬
‫اس میں وہ سب ن نوت موخود پھے خن میں صاف صاف واصح ہونا پ ھا کہ وہاج اور سرناج نے ج ید شال‬
‫بہلے يماما اور نانل کے گ ھر کو نذر آتش کر دنا پ ھا۔‬
‫يہ صرف ن نوت پھے۔ نلکہ انک سی ڈی پ ھی موخود پ ھی جس میں اس غالفے کے ان لوگوں کے ن یان‬
‫موخود پھے خو آگ لگانے میں شامل پھے۔ اور اب وہ تولنس کی چراست میں پھے۔‬
‫ج ید ہی مي نوں يعد وہ غدالت کے شا متے ک ھڑی پ ھی۔جنسے ہی گاڑی سے اٹری اگلی سيٹ ٹر موخود سیکورتی‬
‫گارڈ چرکت میں آنا۔‬
‫چ‬
‫يماما کے ينجے اٹرنے ہی وہ پ ھی اشکے ہمفدم ہوا۔ يماما لمجہ پ ھر کو کی۔‬
‫ھ‬ ‫ھج‬

‫"میں ہر نل يمہارے شاپھ ہوں ڈبير۔گ ھيراؤ مت" س یکورتی گارڈ کی نات سن کر يماما لمجہ پ ھر کو حيرت زدہ‬
‫ہوئ۔‬
‫وہ کوئ اور بہیں نانل پ ھا۔ نالکل ندلے ہوۓ روپ میں۔ گ ھنی موبج ھیں اور خويصورتی سے ٹرسی ہوئ‬
‫داڑھی چہرے ٹر سچی پ ھی۔ آنک ھوں ٹر کالے سنسوں والی عي یک لگا رک ھی پ ھی۔ چہرے کے جدوجال کو شاند‬

‫‪231‬‬
‫ہو‬

‫م یک اپ سے ندل دنا گ یا پ ھا۔ س یاہ توسيفارم میں ہاپھ میں گن اپ ھاۓ سر ٹر توتی بہتے وہ اس کا‬
‫مخافظ۔۔ اس کا نانل پ ھا۔‬
‫يماما کے چہرے ٹر ہلکی سی مشکراہٹ پ ھیلی۔‬
‫نکدم اندر ناہر اطمي یان پ ھر گ یا۔‬
‫اغٹماد سے قدم اپ ھانے ج ید لمحوں میں کمرہ غدالت میں موخود پ ھی۔‬
‫قاران اگلی تسسنوں ٹر بيٹ ھا يظر آگ یا۔‬
‫يماما کے چہرے ٹر اپ ھی پ ھی يفاب پ ھا اسی لتے کوئ اسے بہخان بہیں شکا۔‬
‫نانل اسے لتے جاموسی سے بج ھلی تسسنوں ٹر بيٹھ گ یا۔‬
‫وہاج اور وقار دوتوں ا تنے وک یل کے ہمراہ موخود پھے۔‬
‫نانل اور يماما سے آگے کی دو رو چ ھوڑ کر بنسری میں سٹمع پ ھی موخود پ ھا۔ تولنس کے ل یادے میں بہیں۔‬
‫نلکہ گواہوں میں سے خو يماما کے اغوا کتے جانے والے فصے کو ک ھو لتے واال پ ھا۔‬
‫جج نے اپ ھی شماعت سروع بہیں کی پ ھی کہ قاران کو ا تنے ک یدھے ٹر کسی کے ہاپھ کا لمس مخسوس‬
‫ہوا۔ موڑ کر دنک ھا تو سٹمی موخود پ ھی۔‬
‫وہ حيران ہوا۔ اس نے قاران کو ا تنے آنے کے نارے میں ناحير بہیں ک یا پ ھا۔‬
‫قاران کجھ کہتے لگا کہ اس نے ہون نوں سے جاموش ر ہتے کا اشارہ ک یا اور انک قانل اشکی جانب ٹڑھائ۔‬
‫پ ھر اشکے کان کے فرنب چ ھکی۔‬

‫‪232‬‬
‫ہو‬

‫"اس میں ج ید اور راز ہیں۔ام ید کرتی ہوں کہ جي یا شمج ھدار وک یل میں نے آپ کو جانا ہے۔۔ آپ اس سے‬
‫پ ھی زنادہ شمج ھداری کا مطاہرہ کرکے اس قانل میں موخود رازوں کو بہت اجشن طر يفے سے آچری ک یل‬
‫کے طور ٹر اس کنس میں پھونکیں گے۔‬
‫اور ہاں اس میں دو اور گواہان کو بنش کرنے کا غ یديہ پ ھی ہے۔ ام ید کرتی ہوں ان دوتوں کو بنش‬
‫کرنے وفت آپ ا نتے جذنات کو قاتو میں رک ھیں گے۔" قاران کو وہ ک یا کجھ کہہ رہی پ ھی اس کی شمجھ‬
‫میں کجھ بہیں آرہا پ ھا۔‬
‫اپ ھی شماعت سروع ہونے میں ج ید م يٹ ر ہتے پھے۔‬
‫م‬
‫سٹمی اننی نات کمل کرکے وہاں سے جا جکی پ ھی۔‬
‫قاران حيرت کے زٹر اٹر قانل کو ک ھول کر جلدی جلدی ٹڑ ھتے لگا۔‬
‫اور خو راز اس میں کھلے۔ اسے ا نتے جذنات ٹر قاتو رک ھیا وافعی میں مشکل لگا۔‬
‫ش‬
‫يماما جسے وہ سب مردہ مج ھے پھے وہ زندہ پ ھی۔ اور اسی غدالت میں اس ملجے موخود پ ھی۔ ک نونکہ آچری گواہ‬
‫کے طور ٹر اسے ہی آنا پ ھا۔‬
‫م‬ ‫ک‬ ‫ن‬ ‫ن‬ ‫ک‬ ‫ش‬‫م‬ ‫ي‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ن‬
‫قاران نے آ یں ن ید کرکے ل ا نی آ ھوں یں آنے والے آتسوؤں کو روکا۔‬
‫گردن موڑ کر نيجھے دنک ھا۔ وہاں يماما کی صورت والی کوئ لڑکی موخود بہیں پ ھی۔ ہاں مگر انک لڑکی گارڈ کے‬
‫ب‬
‫شاپھ کالی جادر میں متہ ٹر يفاب کتے يٹھی پ ھی۔‬
‫اسی ملجے يماما کی يظربں پ ھی قاران کی شمت اپ ھیں۔‬
‫اور تس قاران شمجھ گ یا يماما کہاں ہے۔‬
‫‪233‬‬
‫ہو‬

‫دوتوں ج ید ملجے انک دوسرے کی جانب دنک ھتے رہے۔‬


‫"يہ يمہارا صرف دوست ہی ہے نا؟" نانل نے جسمگیں يظروں سے قاران کو دنک ھا۔‬
‫"بہیں۔۔ صرف دوست بہیں بہيربن دوست ہے" يماما اشکی ج یلسی ٹر مشکراہٹ ہون نوں میں دناۓ‬
‫تولی۔‬
‫"اننی مح يت سے ئم نے کٹھی مج ھے تو بہیں دنک ھا" انک اور شکوہ۔‬
‫قاران اب رخ موڑ خکا پ ھا اور يماما پ ھی رخ موڑے انک مشکراتی يگاہ نانل کے چہرے ٹر ڈالے ہولے سے‬
‫ہنسی۔‬
‫"خن سے مح يت ہو انکی جانب تو يگاہ ہی بہیں اپ ھنی" يماما کے اعيراف ٹر نانل نے چہرے ٹر آنے والی‬
‫مشکراہٹ کو يمشکل ہون نوں میں دنانا۔‬
‫اسے لگا ہر سو اطٹم یان پ ھیل گ یا ہو‬

‫شام میں نانل قاران‪ ،‬رن يعہ اور اچمد کو خود لے کر گ ھر آنا پ ھا۔‬
‫شمس نے پ ھی مہک کو سب خف يفت ن یا دی پ ھی۔ وہ نے بخاشا خوش پ ھیں۔ جاص طورٹر يہ سوچ کر کہ‬
‫نانل کو اشکی اصل مح يت مل گئ۔‬
‫اس سے ٹڑھ کر ا نکے لتے اور کوئ خوسی کی نات بہیں پ ھی۔‬
‫شام میں سب اکٹ ھے پھے۔‬
‫يماما نے تشکر پ ھری يظروں سے نانل کی جانب دنک ھا۔‬
‫‪234‬‬
‫ہو‬

‫جس کے سيب يہ سب ممکن ہوشکا پ ھا۔‬


‫وہ اشکی مچي نوں۔۔ جنی کہ اشکی دھڑک نوں نک کا امین پ ھا۔‬
‫اگر يماما نے خود کو اشکے لتے سي يت سي يت کر رک ھا پ ھا۔ تو اس نے پ ھی کہین کوئ ج یانت بہیں کی‬
‫پ ھی۔‬
‫نانل نےابہیں سب ن یا دنا پ ھا سواۓ اس نات کہ۔ کہ نانل نے ہی يماما کو اغوا ک یا پ ھا۔ وہ سب فصہ‬
‫وہ ان سے چ ھیا گ یا پ ھا۔ تس ان یا ن یانا پ ھا کہ شمس کی نٹم نے اسے خفاطت کے طور ٹر اشکے قل يٹ سے‬
‫اپ ھوا ل یا پ ھا۔‬
‫اور پ ھر شمس نے ہی نانل کو ن یانا پ ھا کہ اشکی ن نوی کو ابہوں نے ا تنے ناس رک ھا ہے۔‬
‫پ ھر يماما کی زندگی بخانے کے غوض اسے م يظر غام ٹر بہیں النا گ یا۔‬
‫اور يہ کہ نانل کا يعلق پ ھی تولنس کے م خکمے سے ہے۔ مگر غام تولنس بہیں۔‬
‫"بي یا مج ھے تو اپ ھی پ ھی يقین بہیں آرہا ميری بينی ميرے ناس ميرے شا متے ہے" رن يعہ يماما کو ا تنے شاپھ‬
‫لگاۓ ئم لہجے میں تولیں۔‬
‫"مج ھے پ ھی يقین بہیں آنا پ ھا" نانل نے يماما کی جانب دنک ھتے زٹر لب کہا۔‬
‫"پ ھائ صاحب آپ سے انک غرض کرتی ہے" مہک اچمد کی جانب دنکھ کر تولیں۔‬
‫"جی جی پ ھاپ ھی نليز کہي تے" اچمد غاچزی سے تولے۔‬
‫"میں اب اننی بہو کو رخضت کرکے ا تنے گ ھر تورے رشم و رواج کے شاپھ النا جاہنی ہوں" يماما نے‬
‫نکدم نانل کی جانب دنک ھا۔‬
‫‪235‬‬
‫ن‬
‫ہو‬

‫جس کی چمکنی آ ک ھیں بہلے سے ہی اشکی جانب رخ کتے ہوۓ پ ھیں۔ يماما نے اسے خود کو دنک ھیا نا کر‬
‫يظروں کا زاويہ ندل ل یا۔‬
‫"ارے ميرے دل کی نات کہہ دی۔ میں تو کب سے اشکی شادی کی خواہش ر کھے ہوۓ پ ھی" رن يعہ‬
‫نے پ ھی مشکرانے ہوۓ مہک کی خوصلہ افزائ کی۔‬
‫"تو تس پ ھر ونک ان یڈ آنے میں دو دن ناقی ہیں۔ انک دن مہ یدی اور پ ھر اگلے دن نارات رکھ ليتے ہیں"‬
‫مہک نے مي نوں میں سب طے کرل یا۔‬
‫"ارے اننی جلدی۔۔ ميری بي نی کو ج ید دن تو ميرے ناس ر ہتے دبں" رن يعہ مہک کے توں ہٹ ھیلی ٹر‬
‫سرسوں چمانے ٹر گ ھيرا کر تولیں۔‬
‫"اب ان شاء ہللا ہم دوتوں کے ہی ناس رہے گی۔ قکر ک نوں کرتی ہیں۔ مگر ميرا ج یال ہے اب دٹر بہیں‬
‫کرتی جا ہيتے۔۔ ہے نا شمس" ابہوں نے شمس کی پ ھی نان ید جاہی۔‬
‫"مہک صحيح کہہ رہی ہیں۔ و تسے پ ھی نانل اگلے ہف تے انک کورس کے شلشلہ میں انک شال کے لتے ک تي یڈا‬
‫جارہا ہے۔ تو بہير ہے کہ ن نوی کو شاپھ لے کر جاۓ" شمس کی نات ٹر يماما نےاننی چ ھکی ہوئ يظربں‬
‫اپ ھاکر نےيقي نی سے نانل کو دنک ھا۔‬
‫اس نے اتسی کوئ نات اسے بہیں ن یائ پ ھی۔‬
‫نانل کی يظروں نے انک نار اشکا طواف ک یا۔‬
‫"ارے صرور ک نوں بہیں۔ پ ھر تو پ ھیک ہی ہے۔ ہمیں کوئ اعيراض بہیں" اچمد نے پ ھی فورا ہاں میں‬
‫ہاں مالئ۔‬
‫‪236‬‬
‫ہو‬

‫قاران نے يماما کے خوسی سے جگمگانے چہرے کی جانب دنک ھا۔‬


‫ہلکی سی کشک دل میں اپ ھی۔ مگر يہ سوچ کر معدوم ہوگئ کہ وہ کسی کی امانت ہے۔ کسی کی م یکوجہ‬
‫ہے۔ لہذا اشکے نارے میں يہ سوج یا اب اسے ز نب بہیں د نیا۔‬
‫اشکی دايمی خوسی کی دغا دل میں مانگی۔‬
‫رات میں ک ھانا ک ھانے کے يعد وہ لوگ يماما کو لتے ا تنے گ ھر آ گتے۔‬
‫کہ اب دو دن يعد تو اسے نانل کے ناس ہی آجانا پ ھا۔‬
‫رات میں گ ھر آکر يماما نے ا تنے کمرے میں جانے ہی نانل کو کال کی۔‬
‫ج ید دن بہلے ہی نانل نے اسے ن یا فون ال کر دنا پ ھا۔‬
‫بنسری ہی ن یل ٹر فون اپ ھا ل یا گ یا۔‬
‫"دوری شہی جاۓ نا" دوسری جانب سے گ یگ یاتی ہوئ آواز آئ۔‬
‫يماما مشکراۓ يغير يہ رہ شکی۔ اشکی فرتش سی آواز سن کر اسے کجھ يقو نت ملی۔‬
‫"جی بہیں۔ میں نے و تسے ہی فون ک یا پ ھا" وہ پ ھی کہاں ماننی ا تنے نام کی وہ انک ہی پ ھی۔‬
‫"اوہ اچ ھا۔ و تسے آدھے گ ھي تے میں۔۔ میں و تسے کا وتشا ہی ہوں جنشا ئم مج ھے چ ھوڑ کر گ تیں پ ھیں" نانل‬
‫نے مزے سے کہا۔‬
‫"مج ھے کجھ کليير کرنا ہے" وہ سيحیدگی سے تولی۔‬
‫"نار نليز اب ونڈنگ ڈے کے کلر ٹر بخث مت کرنا۔ تس وہ ہم دوتوں کا نلو ہی ہوگا۔" نانل نے کجھ اور‬
‫سو جتے ہوۓ کہا۔‬
‫‪237‬‬
‫ہو‬

‫"بہیں اشکی نات بہیں ہے۔ وہ خو صيح کورٹ میں قاران سے مل کر میں اموس یل ہوگئ پ ھی" يماما نے‬
‫چ‬
‫کتے ہوۓ نات کا آغاز ک یا۔‬‫ھ‬ ‫ھج‬

‫"يماما۔ قارگارڈ س یک۔ میں بہت ا چھے سے جان یا ہوں کہ قاران يمہارے لتے ک یا ج تي يت رک ھیا ہے۔‬
‫میں يمہارے لتے توزتسنو ہوں مگر شکی ہر گز بہیں۔‬
‫مج ھے بہت اچ ھی طرح اندازہ ہے کہ ہر اتشان زندگی میں بہت سے لوگوں اور رسنوں سے مح يت کرنا ہے۔‬
‫اور ہر مح يت کا مفام الگ ہونا ہے۔‬
‫خو جگہ قاران کی يمہارے دل میں ہے وہ میں کٹھی بہیں لے شک یا۔ اور خو ميری يمہارے دل میں ہے وہ‬
‫قاران بہیں لے شک یا۔‬
‫میں اننی چ ھوتی سوچ کہ ہرگز بہیں کہ اس سحوبنشن کی خف يفت کو يہ شمجھ شکوں۔‬
‫مج ھے ئم ٹر پ ھی تورا اغٹمادہے اور قاران کو پ ھی میں بہت اچ ھی طرح ٹرکھ خکا ہوں۔‬
‫نار ئم نے يہ نات کہہ کر مج ھے سرم یدہ کردنا ہے۔ میں يمہیں اگر اس کے نارے میں چ ھيڑنا ہوں تو اس‬
‫کا يہ مطلب ہر گز بہیں کہ میں اسے ان یا رف يب شمج ھیا ہوں۔" نانل نے انک انک نات ا تنے عمدہ انداز‬
‫میں کہی کہ يماما کو اس کا ہمشفر ہونے ٹر نے جد فجر مخسوس ہوا۔‬
‫"نانل میں ک یا کہوں۔۔ آپ نے تو مج ھے اسييچ لنس کردنا ہے" يماما نے اننی سوچ کو الفاظ د تنے۔‬
‫"کجھ مت کہو۔ تس آئ لو تو کہہ دو" نانل پ ھر سے ا تنے سرارتی انداز میں لوٹ آنا۔‬
‫"يہ دو دن کنسے گزربں گے" يماما کی جاموسی ٹر وہ پ ھر سے توال۔ اس کے لہجے کا توچ ھل بن يماما کے‬
‫لتے اب شہ یا مشکل ہورہا پ ھا۔‬
‫‪238‬‬
‫ہو‬

‫"جلیں پ ھیک ہے پ ھر نات ہوگی" يماما نے فورا دوڑ لگاتی جاہی۔‬


‫"پ ھگوڑی" نانل نے اشکی نات ٹر ندمزہ ہو کر کہا۔‬
‫"ئم وافعی اننی ان روم تي یک ہو نا پ ھر مج ھے جکر د ننی ہو" نانل کی نات ٹر وہ کھلکھالئ۔‬
‫"فصول ناتوں کا ک یا خواب دوں" يماما نے گونا اسے چڑانا۔‬
‫"مح يت فصول حيز ہے؟" نانل نے سوال ک یا۔‬
‫"مح يت فصول بہیں مگر آپ کا ان یا عح يب و غرنب مخت کا راگ اال نیا فصول ہے" يماما نے اشکے سب‬
‫ارماتوں ٹر ناتی کی نالي یاں بہا دبں۔‬
‫"بہت مح يت کرنا ٹڑے گی ئم ٹر" نانل نے اقسوس سے کہا۔‬
‫"ميرا مسيف یل يمہیں مح يت کے سنق ٹڑھانے ہی گزر جانا ہے" نانل کی ناتوں ٹر وہ مشکراۓ يغير يہ‬
‫رہی۔‬
‫"جلیں اچ ھا ہے مرنے نک ٹڑ ھتے رہ یا جاہ تيتے" يماما ٹر تو کوئ اٹر بہیں ہورہا پ ھا۔‬
‫"جاتی انک نار ہاپھ لگو۔۔ج ید دتوں میں ہی تی ابچ ڈی کروا دوں گا" نانل نے ج یليحیگ انداز میں کہا۔‬
‫پ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ن‬
‫"د یں گے" يماما نے ھی مزند چڑانے ہوۓ فون ن ید کردنا۔‬
‫ب‬
‫يماما ہاپ ھوں ٹر مہ یدی لگواۓ نیلے اور ہرے خوڑے میں يٹھی پ ھی۔ مہ یدی کا ف یکشن جٹم ہوخکا پ ھا۔‬
‫گوکہ يمام ف یکشن کم یابن پ ھا۔ مگر يماما نے جان توچھ کر ان یا لم یا گ ھونگ ھٹ يکاال کہ نانل کو اس کا چہرہ دک ھائ‬
‫ہی بہیں دنا۔‬

‫‪239‬‬
‫ہو‬
‫ب‬
‫ف یکشن جٹم ہونے کے يعد اب مہ یدی لگاۓ وہ رنلیکس انداز میں يٹھی پ ھی۔ انک ہاپھ کی مہ یدی سوکھ‬
‫جکی پ ھی دوسرے ہاپھ کی سوک ھتے کا وہ ان يطار کررہی پ ھی۔‬
‫ف یکشن میں وہ شمنی سے پ ھی ملی۔‬
‫وہ وہی ہم شکل پ ھی جس کا ذکر نانل کرخکا پ ھا۔‬
‫مگر قاران نے اسے اننی دوست کی ج تي يت سے م يعارف کروانا پ ھا۔‬
‫يماما کو خوشگوار حيرت ہوئ پ ھی قاران کی نات سن کر۔ ک نونکہ اس نے کٹھی قاران کے لہجے میں کسی‬
‫لڑکی کے لتے ان یا اتوک ھا بن مخسوس بہیں ک یا پ ھا۔جينی دٹر قاران اس کا يعارف کروا نا رہا‬
‫سٹمی پ ھی بہت لو د ننی يظروں سے قاران کی جانب دنکھ رہی پ ھی۔‬
‫يماما نے ا تنے شک کو خف يفت میں دنک ھتے کی دل سے دغا کی۔‬
‫اس ملجے پ ھی وہ ان دوتوں کو سوچ رہی پ ھی کہ نانل کا فون اشکے مونانل ٹر آنا۔‬
‫يماما سب چ ھوڑ چ ھاڑ اشکی نے نان نوں ٹر ہنسی‬
‫"ہ یلو" يماما نے مشکراہٹ دنا کر اس ہاپھ سے مونانل اپ ھانا جس کی مہ یدی سوکھ جکی پ ھی۔‬
‫"ئم نے اچ ھا بہیں ک یا ميرے شاپھ" نانل کی ننی ہوئ آواز س یائ دی۔‬
‫يماما کھلکھال کر ہنسی۔‬
‫"ک نوں اب میں نے ک یا ک یا ہے۔ انک تو مجھ ٹر ہر وفت الزام لگانے ر ہتے ہیں" يماما نے معصوم يت کے‬
‫سب ريکارڈ توڑ ڈالے۔‬

‫‪240‬‬
‫ہو‬
‫ف‬
‫"ان یا ٹڑا گ ھونگ ھٹ ک نوں يکاال۔۔ مج ھے ناف نوں کا ج یال يہ ہونا تو ييچی سے يمہارا وہ گ ھونگ ھٹ کاٹ د نیا" نانل‬
‫کے غصے ٹر يماما کا قہقہہ نے شاحتہ پ ھا۔‬
‫"ہنس لو ئم۔۔ کل يمہاری ہنسی ن ید يہ کی تو کہ یا" نانل کی نات ٹر اشکے گال د ہکے۔‬
‫"اچ ھا فون ن ید کربں مج ھے سونا ہے" يماما نے فورا ب يييرا ندال۔‬
‫"ميری بي یدبں غصے سے اڑی ہوئ ہیں۔ اور يمہیں سونے کی ٹڑی ہے۔ مج ھے يمہیں دنک ھیا ہے تس اپ ھی‬
‫اور اسی وفت" نانل کی تئ فرماتش ٹر يماما گ ھيرا گئ۔‬
‫"ک یا ہے نانل" وہ گ ھيراہٹ پ ھرے انداز میں تولی۔‬
‫"ک یا ہے۔۔ مج ھے يمہیں دنک ھیاہے تس" نانل صدی لہجے میں توال۔ ۔‬
‫"کجھ گ ھيتے ہی رہ گتے ہیں۔ پ ھر دنک ھتے رہ یا آپ" يماما کی گ ھيراہٹ بخا پ ھی۔ اس کا کوئ نتہ بہیں پ ھا۔‬
‫اسے دنک ھتے آ بہيحیا۔‬
‫"اور و تسے پ ھی اننی يصوٹربں تو سب نے لی ہیں۔ آپ کے ناس پ ھی بہيچ گئ ہوگی۔ اسی ٹر گزارا کربں"‬
‫يماما نے جلدی سے اسے رام کرنا جاہا۔‬
‫نانل ج ید نل جاموش رہا پ ھر گ یگ یانا‬
‫‪There is another world you are living tonight‬‬
‫‪Don’t want your picture on my sell phone‬‬
‫‪I want you here with me‬‬
‫‪Don’t want your memory in my head now‬‬
‫‪241‬‬
‫ہو‬

‫‪I want you here with me‬‬


‫اس کی گمٹ ھير آواز ٹر يماما کے ہاپ ھوں میں تسيتہ اٹرا۔‬
‫"اپ ھی ونڈتو کال کرلو۔۔ پ ھر کجھ بہیں کہوں گا" نانل کی نات ٹر اس کا دل تشيج گ یا۔‬
‫واتس انپ ٹر اسے ونڈتو کال کی۔‬
‫شف ید کرنے شلوار میں آس تي نوں کو کہي نوں نک فولڈ کتے۔ مونانل شا متے ر کھے۔ ا نتے رف ان یڈ يف جلتے‬
‫میں کٹمرے ہاپ ھوں کی ايگلیاں آتس میں خوڑے پ ھوڑی کے ناس ر کھے۔‬
‫وہ انک نک مونانل اشکربن ٹر اپ ھرنے والے يماما کے سرماۓ ہوۓ روپ کو دنکھ رہا پ ھا۔‬
‫يماما نے تس ج ید لمحوں کے لتے اشکی جگر جگر کرتی يظروں کی جانب دنک ھا۔ پ ھر ہمت يہ ہوئ تو نلکوں کی‬
‫ناڑھ چ ھکا گئ۔‬
‫"آئم سو نلنشڈ تو ہ نو تو ان مائ اليف" نانل کے تشکر پ ھرے اظہار ٹر يماما کے چہرے ٹر سرمیلی سی‬
‫مشکراہٹ کھلی۔‬
‫"می تو" يماما نے پ ھی اعيراف ک یا۔‬
‫"ج ید نل اور ان يطار کرنا ہے" نانل نے جنسے خود کو تشلی دی۔‬
‫"اب ن ید کردوں" يماما نے يمشکل يظر اپ ھا کر مونانل اشکربن ٹر دنک ھا۔‬
‫"ن ید کردو۔تو اچ ھا ہے۔۔ اس سے بہلے کہ میں يمہارے ناس آہی جاؤں" نانل نے ا نتے جذنات ٹر ٹڑی‬
‫مشکل سے ن یدھ ناندھا۔‬
‫"سی تو تومورو" نانل کے کہتے ہی يماما نے فورا کال ن ید کی۔‬
‫‪242‬‬
‫ہو‬

‫پ ھر اننی بيز ہوتی دھڑک نوں ٹر ہاپھ ر کھے يمشکل ابہیں اغ یدال ٹر الئ۔‬
‫يمام رسومات سے قارغ ہوکر مہک کجھ دٹر بہلے ہی اسے نانل کے کمرے میں لے کر آبیں پ ھیں۔‬
‫اشکے کمرے میں اب انک غدد ن یڈ کا اصافہ ہوخکا پ ھا۔ ناقی سب و تسے ہی موخود پ ھا۔‬
‫ب‬
‫کمرے کو پ ھولوں سے سخانا گ یا پ ھا۔ ن یڈ ٹر جا بخا کلیاں ٹڑی پ ھیں۔ خن کے درم یان يماما يٹھی ہوئ‬
‫پ ھی۔‬
‫مہک کے ناہر جانے ہی اس نے انک گہرا شاتس ک ھييخا۔‬
‫يہ جانے نانل کی نے نان نوں کو وہ کنسے شہے گی۔‬
‫يہ ج یال آنے ہی يماما کی گ ھيراہٹ سوا ہوئ۔‬
‫ج ید م يٹ بہیں گزرے پھے کہ نانل دروازہ ک ھول کر اندر داجل ہوا پ ھا۔‬
‫نلو کلر کے سوٹ میں مل نوس وہ آج شہزادہ لگ رہا پ ھا۔‬
‫يماما نے پ ھی اسی کے ہم رنگ لہ يگا بہن رک ھا پ ھا۔‬
‫دروازہ ن ید کرکے وہ آہستہ روی سے جل یا اس کے مفانل ن یڈ ٹر بيٹ ھا۔‬
‫"سوہي نو" شہنشاہ کے انداز میں يماما کو مخاطب ک یا۔‬
‫وہ خو گ ھيرا رہی پ ھی اس انداز ٹر ہولے سے ہنسی۔‬
‫"پ ھي یکس تو شہنشاہ" يماما نے نلکوں کی چ ھالر اپ ھا کر نانل کو دنک ھا۔ جس کے چہرے ٹر سرارتی مشکراہٹ‬
‫رفص کررہی پ ھی۔‬

‫‪243‬‬
‫ہو‬

‫"بہی تو ہمیں مالنے کا سيب ن یا ہے" يماما کی نات ٹر نانل کی مشکراہٹ گہری ہوئ۔ پ ھر ہاپھ ٹڑھا کر‬
‫يماما کا مہ یدی سے سخا ہاپھ ا تنے ہاپھ میں ل یا۔‬
‫"نے شک" اس نے يماما کی نان ید کی۔‬
‫"و تسے يمہیں شہنشاہ والے روپ میں کٹھی مجھ سے ڈر بہیں لگا۔ ک نونکہ غ یڈے تو کسی پ ھی جد نک‬
‫جاشکتے ہیں۔" نانل کی نات ٹر اس نے مشکرانے ہوۓ يفی میں سر ہالنا۔‬
‫"مح يت غ یڈوں کو پ ھی راہ راست ٹر لے آتی ہے۔ حب مح يت سچی ہو تو وہ مح يت کو کٹھی نامال بہیں‬
‫ہونے د ننی۔ ہمنسہ اس کی غزت کرتی ہے۔ مج ھے شہنشاہ کے روپ میں وتسی ہی سچی مح يت دک ھائ د ننی‬
‫پ ھی۔ اسی لتے ڈر ک نوں لگ یا؟" يماما کے خواب ٹر نانل کے چہرے ٹر م یاٹر کن مشکراہٹ نک ھری۔‬
‫"واہ واہ۔۔ يعنی ميری يماما مح يت کے معا ملے میں اننی پ ھی کوری بہیں" نانل نے جد م یاٹر ہوا۔‬
‫"اظہار کا ہر انک کا ان یا انداز ہونا ہے۔" يماما نے متہ ن یا کرکہا۔‬
‫نانل نے مشکراہٹ ل نوں میں دنائ۔‬
‫پ ھر کورٹ کی ج يب میں ہاپھ ڈال کر کجھ يکاال۔‬
‫ن ید مٹھی يماما کے آگے کی۔‬
‫مج‬‫ش‬
‫ن‬
‫يماما نے نا ھی سے اسے د ک ھا۔‬
‫جنسے ہی ہاپھ ک ھوال اشکے ہاپھ ٹر انک جاتی رک ھی پ ھی۔‬
‫وہ پ ھر الجھی۔‬

‫‪244‬‬
‫ہو‬

‫"يہ يمہارے قل يٹ کی جاتی۔ يہ قل يٹ میں نے چرند ل یا پ ھا۔ يمہیں گفٹ کرنے کے لتے۔۔ خن جار‬
‫دتواری نے ميری يماما کی خفاطت کی وہ مج ھے کنسے اور ک نوں کر غزٹز يہ ہوبیں" يماما نے مشکراتی يظروں‬
‫سے نانل کے چہرے ٹر نک ھرے اننی مح يت کے رنگ د نک ھے۔‬
‫"پ ھي یک تو" يماما کے ناس الفاظ ہی بہیں پھے۔‬
‫پ ھر دوسری طرف کی ج يب میں ہاپھ ڈاال۔‬
‫ناہر آنا تو پ ھر و تسے ہی مٹھی ن ید پ ھی۔‬
‫يماما کی مشکراہٹ گہری ہوئ۔‬
‫نانل نے ہٹ ھیلی ک ھولی تو کسی گاڑی کی جاتی پ ھی۔‬
‫"يمہاری گاڑی کا وتشا ہی ماڈل يکلوا ل یا ہے۔ يہ اشکی جاتی " يماما نے نکدم آتسو بيتے اننی جگہ سے سر کتے‬
‫نانل کے گرد ا تنے نازو چمانل کتے۔‬
‫"مج ھے ہللا نے سب سے فٹمنی بخقہ آپ کی صورت دنا ہے نانل مج ھے کجھ اور بہیں جا ہتے" شدت جذنات‬
‫سے رونے يماما نے گونا مح يت کا اعيراف ک یا۔‬
‫ھ‬ ‫م پ‬
‫"مج ھے پ ھی۔ ميری جان" نانل نے اسے خود یں يچ ل یا۔ نوں کی نارش اس ٹر ٹرشانے کو وہ ن یار پ ھا۔‬
‫ي‬‫مچ‬ ‫ي‬

‫اب کوئ طالم ا نکے نيچ بہیں آۓ گا۔‬


‫يہ اطمي یان دوتوں کو پ ھا۔‬
‫دوتوں انک دوسرے کی دھڑک تیں سن رہے پھے۔ مخسوس کررہے پھے۔ مح يت کو اب شاری عمر توں ہی‬
‫ابہیں اکٹ ھے رک ھیا پ ھا۔‬
‫‪245‬‬
‫ہو‬

The End

246

You might also like