Professional Documents
Culture Documents
Sakoon e Qalb Ho Tum by Aan Fatima 1
Sakoon e Qalb Ho Tum by Aan Fatima 1
از آن فاطمہ
مک م
ل ناول
اندھیرے کمرے میں جہاں ہر طرف اندھیرا پھیال ہوا پھا کھڑکی سے جھانکیا چاند پھی اپنی روشنی پھیالنے
کیلیے ناکافی پھا۔ وہی اس کی نگاہیں کھڑکی کے نار جیسے کسی کی نالش میں پھی پھیڈی ہوا کے ناعث اس
کے نال جہرے پر آکر اپھکیلیاں کررہے پ ھے۔ مگر وہ اس سب سے نےپیاز اپنی سوچوں میں گم پھی اس
کی سوچوں کا محور صرف فہام کی ذات پھی۔
یہاں نک کہ کمرے میں موچود ہولیاک نارنکی سے پھی سے کچھ غرض یہیں پھا انک درد پھا چو اس کے
رگ و چاں میں سراپت کررہا پھا۔۔۔
دعوی کرنے پ ھے۔ چانے چانے مچھے یہ تو" مچھے اپنی پڑی سزا تو مت د پیے میرے ساپھ مس حانی کا ٰ
ی
پیانے چانے کہ کس جرم کی ناداش میں مچھے پیہا کرگیے یہاں نک کہ میری روح نک جھلنی ہوگنی ہے میں
مزند کچھ یہیں سہہ سکنی میرے میں اپنی سکت یہیں ہے کہ میں مزند کچھ سہہ سکوں
یہ آنسو خب پھی یہیے ہیں نمہارے دکھ میں یہیے ہیں
________________
ھ ج
وہ تیزی سے تونی کی سیڑھیاں اپرنے میں مصروف پھی کہ پیچھے سے آنے والی النی ماتوس سی آواز پر
ھ چی
ن
گردن گھما کر اس کی سمت م نوجہ ہونی اور آ کھیں سوالنہ انداز میں رانی کی سمت اپھانی جیسے توجھیا چاہ رہی
ہو کہ کیا ہوا۔۔۔
اس نے اردگرد نظربں دوڑانے ہونے کہا ک نونکہ سب ایہی کو گھور رہے پ ھے اور مفرہ اس کی وجہ ا ج ھے سے
چاپنی پھی پبھی نےپیازی سے تولی۔۔۔
وہ ضلح چو انداز میں میت کرنے ہونے تولی تو مفرہ نے سکوہ کیاں نظروں سے اس کی چاپب دنکھا۔۔۔
جیسے اس کی یہ نات اسے ہضم یہ ہونی ہو۔۔۔
مچھے کونی چق یہیں ہے نمہیں تو کیے کا میں چاپنی ہوں لیکن ناچانے ک نوں نمہیں کونی غلط کام کرنے"
"دنکھ مچھ سے رہا یہیں چانا۔۔۔
وہ اس پر اپنی نےنسی آشکار کرنے ہونے تولی تو رانی اجھا چاصہ سرمیدہ ہوگنی۔۔۔
ک نونکہ اسے مفرہ کی محلصی پر کونی سک یہیں پھا نالسنہ وہ محت نوں سے گیدھی لڑکی پھی اور مجیت نائتیا چاپنی
پھی پبھی ا پیے سے جڑے رسنوں کا ہر طرح سے چیال رکھنی پھی۔۔۔
اس نے معا ملے کو رفع دفعہ کرنا چاہا تو مفرہ نے اشیہفامنہ نگاہیں اس کی چاپب اپھانی۔۔۔
"اپنی گرمی ہورہی ہے نافی سب جھوڑو یہ ححاب تو پھوڑا ڈھیال کرو نمہیں گرمی محسوس ہی یہیں ہونی۔۔۔"
وہ ما پھے یہ نل ڈا لیے اسے جھارنے ہونے تولی تو یہلے تو جہرے پر خیرانگی کے ناپر اپھرے لیکن توری
س
نات مچھیے اس کی نات یہ مفرہ مسکرادی۔۔۔
خس کا پنہ اس کے نفاب کے پیچھے جھانکنی ہیزل آنکھوں نے دنا خس یہ موچود کاچل کی دھاڑ اسے مزند دو
آنشہ پیارہی پھی چو کسی کو پھی زپر کر سکنی پھی۔۔۔
اس خیز سے گرمی کا کیا نعلق مچھے اب گرمی محسوس ہی یہیں ہونی ک نونکہ میں ہللا کی رضا کیلیے پردہ کرنی"
"ہوں اور اس کی ہمت پھی وہی مچھے عطا کرنا ہے۔۔۔
نائیں کرنے کرنے وہ لوگ انگلش ڈ پیارنمیٹ سے ناہر آچکی پھی اب ان کا رخ کمت نوپر کے ڈ پیارنمیٹ کی
چاپب پھا۔۔۔
م
اس کی نات یہ رانی نے انک نظر اسے اوپر سے پیچے نک دنکھا چو ا پ یے آپ کو کمل شیاہ عیا ہیے میں
جھیانے ہونی پھی کہ جہرے یہ ہیزل آنکھوں کے غالوہ کچھ پھی نظر یہیں آرہا پھا۔۔۔
مفرہ نے اسے اپنی چاپب دنکھیا ناکر پھ نوبں اچکانی تو وہ مسکرا کر نفی میں سر ہالگنی۔۔۔
وہ چود اس وفت کرنا کے پیچے خییز یہیے ڈو پنہ گلے میں جھول رہا پھا نالوں کو دوتوں اطراف سے توسٹ کیے
ہونے پھی اور ہوپ نوں یہ گالنی رنگ کا گلوز لگا ہوا پھا۔۔۔
ان دوتوں کے رہن سہن میں اپیا اچیالف ہونے کے ناوچود پھی ان کی دوشنی میں کونی فرق یہیں آنا پھا
وجہ یہی پھی کہ مفرہ ا پیے آپ میں رہیا ہسید کرنی پھی وہ اپنی وجہ سے رانی پر نےوجہ روک توک یہیں
کرنی پھی۔ وہ یہیں چاہنی پھی کہ اس کی ناتوں سے وہ ندگمان ہوچانے ہاں کبھی کبھی پرداست کی چد
تو پیے ہی وہ اسے جھاڑ دنا کرنی پھی اور آج پھی یہی ہوا پھا رانی کے نالوجہ شییییرز کے ساپھ فرپیک ہونا
اسے چاص نسید یہیں آنا ک نونکہ وہ لڑکا یہت پڑا فلرنی پھا اس کی آنکھوں کی جمک سے ہی مفرہ کو چوف آنا
ک
پھا پبھی وہ رانی کو ھتیجیے کھانجیے ا پیے ساپھ لے آنی اب رانی اس کی ناراضگی کے ڈر سے اسے میانی پھررہی
پھی۔۔۔
ایہی ناتوں کے دوران وہ دوتوں انگلش ڈ پیارنمیٹ یہیچ چکی پھی۔ کالس میں داچل ہونے ہی اس سے
یہلے کہ وہ اپنی چگہ یہ چانی سب سے یہلے ان کا سامیا لیلی سے ہوا چو اسے ہی نمسخر اڑانی نظروں سے
دنکھ رہی پھی یہ اس کا روز کا معمول پھا خس سے مفرہ غاجز آچکی پھی۔۔۔
مفرہ نے اسے نظرانداز کرکے گزر چانا ہی یہیر سمچھا لیکن وہ پھر سے اس کی راہ میں چانل ہوگنی اس کی
جرکت یہ مفرہ نے پیگ آکر گہری سانس چارج کی۔۔۔
گاپز تو تو وٹ مچھے آج انک چیحارے دار خیر ستیے کو ملی ہے کہ یہ محیرمہ شکالرسپ یہ آنی ہے پبھی میں"
کہوں کہ یہ یہن جی ناپپ لڑکی اپنی پڑی توپ نورشنی میں کیسے آگنی ک نونکہ انسی تونی میں پڑھیے کیلیے آپ کا
انک ل نول ہونا چا ہیے پت پیے کیڑے اور مجیلف خیزوں کی صرورت ہونی ہے تو کیا پنہ اس کی اپنی اوفات
"ہی یہ ہو۔۔۔
وہ نمسخر اڑانی نظروں سے اس کے عیانے میں جھہے وچود یہ چوٹ کرنے ہونے تولی تو اس کی نات یہ مفرہ
کی رنگت م تغیر پڑگنی لیکن چلد ہی گہرا سانس پھرنے چود یہ فاتو نانا۔۔۔
اس سے یہلے کے رانی آگے پڑھ کر اس کے منہ یہ لگانی مفرہ نے اسے ہاپھ سے اسارے سے توک دنا۔
آنکھوں میں انک الیحا پھی وہ اپنی ذات کی ندولت کونی نماشہ یہیں چاہنی پھی پبھی لیلی کی طرف چود ہی
م نوجہ ہونی۔۔۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 8 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
آپ کو پیا ہے میرے گھر والوں نے مچھ یہ کبھی پھی دناؤ یہیں ڈاال کہ میں عیایہ یہ نو نا نفاب کروں یہ"
میں اپنی چوسی سے کرنی ہوں مچھے اجھا لگیا ہے ا پیے آپ کو ڈھا پیے رکھیا چود کو ا پ یے آپ نک محدود رہیا مچھے
پت پیے کیڑوں اور ان الیالفات کی صرورت پھی محسوس یہیں ہونی نا توں کہوں کہ مچھے سوق ہی یہیں
"ہے نس چو مل چانا ہے اسی یہ سکر کرکے گزارا کرلتنی ہوں۔۔۔
وہ دھبمے لہچے میں محسور کن انداز میں تولی اور نات کے اجتیام یہ ناپیدی نگاہوں سے سب لڑکے لڑک نوں کو
دنکھا چو اسی کی طرف م نوجہ پ ھے۔۔ رانی اس کی نات یہ فخر سے مسکرادی چیکہ لیلی نے اکیاہٹ سے اس
کا پھاشن شیا۔۔۔
یہ سچ پھا کہ وہ انک م نوشط گھرانے سے نعلق رکھنی پھی گھر میں دولت کی رنل پیل یہ سہی لیکن گزر نسر
اجھا ہونا پھا وہ انک چوسحال زندگی گزار رہی پھی لیکن جیسے آج لیلی نے اس کی زندگی اس کے رہن سہن پر
اور اس کی ذات کو نسایہ پیانا پھا وہ انک لمچے کیلیے اس کے دل میں انک دراڑ ڈال گیا لیکن پھر ہمت
سے کام لتیے ہونے پرمی سے اسے فانل کرنا چاہا ناکہ اگلی نار کونی اس م تعلق اس سے نات کرنے یہ
ہزار نار سوچے۔۔۔
وہ اس کی ناتوں سے پیگ آکر پیک کر تولی تو مفرہ نے مسکرا کر نفی میں سر ہالنا اور اس کی انک طرف سے
نکلنی اپنی چگہ یہ چاکر ئتبھ گنی اس دوران توری کالس کی نظربں اسی پر گڑی پھی۔۔۔ جیسے اس نے کونی
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 9 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
ناممکن نات کردی ہو پبھی وہ ان سب کو نظرانداز کیے اپنی کیاب کھول کر ئتبھ گنی انسی نظروں کی اب وہ
غادی ہوچکی پھی۔۔۔
مفرہ اس کی نظربں ا پیے اوپر محسوس کرکے تولی تو رانی مسکرا کر نفی میں سر ہالگنی۔۔۔
وہ مسکوک نظروں سے اسے دنکھیے ہونے تولی تو وہ چوانا وہ فہقہہ لگاگنی۔۔۔
"اور اگر میں نے ناڑا نمہیں تو چیحو تو میری چان ہی لے لیں گے۔۔۔
وہ اس کے کیدھے سے کیدھا نکرانی سرارت سے تولی تو مفرہ جھت یپ گنی لیکن اپنی جھت یپ میانے کو اسے
گھور کر دنکھا تو وہ کھلکھال کر ہیس دی۔۔۔
ایہی ناتوں کے دوران ڈانس یہ مبم کی آواز گونجی تو وہ دوتوں نمام ناتوں کو جھیکنی ڈانس کی چاپب م نوجہ
ہونی جہاں مبم اپیا لیکخر د پیے میں مصروف پھی ان دوتوں نے پھی اپیا سارا دھیان لیکخر کی سمت
لگادنا۔۔۔
___________________
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 10 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
میزہ پیگم مفرہ کو ححاب یہہ لگانے دنکھ کر سوالنہ انداز میں تولی چو اپھی پھوڑی دپر یہلے ہی ا پیے نانازاد
غادل کے ساپھ گھر آنی پھی۔۔۔
وہ کہیے ساپھ چود ہی ہانڈی کا ڈھکن اپھا کر دنکھیے لگی لیکن ہانڈی میں موچود ئتیڈے دنکھ کر اس کا منہ بن
گیا۔۔۔
"یہ کیا ماما ئتیڈے میں یہیں کھاؤں گی آپ کو پیا ہے کہ یہ واچد خیز ہے چو مچھے یہیں نسید۔۔۔"
وہ منہ نسورنے ہونے تولی آنکھوں میں چفگی ناچ رہی پھی اس کی نات یہ میزہ پیگم نے پیتیہی نگاہوں سے
اس کی چاپب دنکھا۔۔۔
"اجھا کھالتنی ہوں لیکن اگر طت تغت ذرا پھی جراب ہونی تو نانا کے سا میے آپ چواندہ ہونگی ناد رکھیے گا۔۔۔"
وہ آنکھوں میں ناراضگی لیے ایہیں آنے والے وفت سے آ گاہ کرنے ہونے تولی تو میزہ پیگم کی نظروں میں
نےساخنہ وہ دن گزرا خب زپردشنی ئتیڈے کھالنے ہر غدنل ضاخب نے ایہیں اجھا چاصہ جھڑک دنا
پھا۔۔۔
میزہ پیگم اس کی جرکت یہ اسے سرزنش کرنی رخ پ ھیر گنی اور توے یہ روپیاں شیکیے لگی۔۔۔
"ارے ارے میری پیاری ماں مذاق کررہی ہوں میں یہی کھاؤں گی اور آپ کے سا میے ہی کھاؤں گی۔۔۔"
وہ ان کے گلے میں ناہیں ڈالنی الڈ کرنے ہونے تولی۔۔۔ ناکہ ان کی ناراضگی ذنادہ طونل یہ ہو۔۔۔
مچھے پنہ پھا تو یہیں کھانے گی اسلیے پھاپھی نے یہلے ہی کہ دنا پھا کہ میں پرنانی پھیج دوں گی پیچے اپنی"
"ئتنی کیلیے۔۔۔
وہ اپنی جتبھانی نازیہ پیگم کا ذکر کرنے ہونے مجیت سے تولی تو مفرہ پھی مجیت سے مسکرادی۔۔۔
ی پ مچس
ی پ ھ
وہ سب نی ھی کہ نازیہ گم کا مفرہ کے ساپھ سروع سے ہی الگ خساب رہا پھا کچھ ہونے والی ہو
کی چیت یت سے اسے کچھ ذنادہ ہی پیار ملیا پھا۔۔۔
اسی دوران وہ دوتوں فہام کی آواز کی سمت م نوجہ ہونی چو ساند ایہی کی چاپب آرہا پھا مفرہ نے فورا سے یہلے
ڈو پیے کا ححاب ناندھا اور پرنسانی سے منہ ستیک میں کی چاپب کرلیا اور اپیا سارا دھیان پربن دھونے میں
لگالیا۔۔۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 12 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
ی ھ پ
"یہ لیں یہ امی نے پرنانی جی ہے شیا ہے کچھ لوگوں کا نسید کا کھانا یں پیا آج۔۔۔"
ہ ی
س
وہ سرارت سے ہوپٹ داپ نوں نلے دنا کر توال تو میزہ پیگم اس کی سرارت ھیے یس دی۔۔۔
ہ مچ
ک ن
اس سے یہلے کہ وہ کچھ تولنی فون کی آواز نے ایہیں اپنی چاپب م نوجہ کیا تو وہ ان دوتوں کو انک نظر د نی
ھ
ان کے چانے ہی فہام نے انک پھرتور مسکرانی نظر اس کے ححاب میں جھیے وچود یہ ڈالی چو ا پ یے آپ کو
م
کمل مصروف ظاہر کرنے میں مگن پھی۔۔۔
وہ مسکراہٹ دنانا سرارت آمیز لہچے میں اس سے توال تو وہ پرنسانی سے انگلیاں چیحانے لگی اس کی یہ
جرکت فہام کی نظروں سے مخفی یہ رہ سکی۔۔۔
و نسے مچھے ئتیڈے یہت نسید ہے اگر تم یہیں کھانی تو کھانے کا آغاز کردو ک نونکہ میں یہ خیز نلکل"
"پرداست یہیں کروں گا کہ تم رزق کے معا ملے میں کونی کوناہی نحسو۔۔۔
وہ اسے اپنی چاپب یہ دنکھیا ناکر مصنوعی رعب سے توال ناکہ اس کا دھیان اپنی چاپب کراسکیں اور اس کی
ن
توفع کے عین مطاتق مفرہ نے خیرت سے آ کھیں پھیالنے اس کی چاپب دنکھا۔۔۔
ڈو پیے کے ہالے میں جمکیا جہرہ اسے چودھوبں کا چاند لگا اس کا انک نظر دنکھیا ہی اس کی رگ رگ میں
سکون پرنا کرگیا وہ نےاجتیار اسے د نکھے گیا۔۔۔ لیکن اسےاپنی نظروں سے پرنسان ہونا دنکھ وہ فورا سے یہلے
ستبھلیا نالوں میں ہاپھ پھیر گیا۔۔۔
چیکہ اس کی نگاہوں میں جھنی ناگواری اسے یہلے تو نحیر میں متیال کرگنی دل تو کیا وجہ چا پیے کو لیکن وہ
پ
مبھیاں ھتیجیے ہونے ضتط کرکے رہ گیا۔۔۔
نمشکل مسکرانے اس نے جہرے یہ ہاپھ پھیرنے ا پیے آپ کو فاتو کیا اور اس کی چاپب م نوجہ ہوا چو دونارہ
پربن دھونے میں مصروف ہوچکی پھی۔۔۔
وہ نمام چیاالت کو ذہن سے جھیکیا اس کی توجہ شیلف یہ رکھی پرنانی یہ میذول کروانا ہوا اکھڑ لہچے میں توال تو
چ ھ ک ن
مفرہ ہاپھ دھو کر سر ہالنے پرنانی کی نلیٹ اپھانے اسے انک نظر د نی چن سے ناہر ل دی۔۔۔
ک
فہام پھی شیجیدگی سے ا پیے تورشن کی چاپب چل دنا یہاں آنے سے یہلے اس کا موڈ جتیا چوسگوار پھا اب وہ
ناگواری میں پیدنل چکا پھا۔۔۔
پیازی ہاؤس میں دو فبمیلیز رہنی پھی یہلے تورشن میں غدنل ضاخب اپنی اہلنہ میزہ پیگم کے ساپھ
رہانش نذپر پ ھے ان کی صرف انک ہی اوالد پھی مفرہ پیازی چو تونی میں کمت نوپر میں نی انس کررہی پھی چیکہ
اوپر والے تورشن میں وہاب ضاخب اپنی اہلنہ نازیہ پیگم کے ساپھ رہانش نذپر پ ھے ان کی دو اوالدبں پھی
ن م
پڑا ئتیا فہام پیازی چو اپنی علبم کمل کرکے اپنی چاب کو ناتم دے رہا پھا۔ چیکہ جھونا ئتیا غادل چو اتیر کا
ظالب غلم پھا سب انک دوسرے کے ساپھ چوسحال زندگی گزار رہے پ ھے نطاہر تو وہ الگ تورسیز میں
رہانش نذپر پ ھے لیکن ان کے دل آنس میں جڑے ہونے پ ھے۔۔۔
نحین میں ہی پیازی ضاخب نے اپنی چیات میں مفرہ کا فہام کے ساپھ رسنہ کردنا پھا ناکہ ان کے نچے
ہمیشہ پیار مجیت سے انک دوسرے کے ساپھ گھل مل کر رہے تو ایہیں یہی ضورت دکھانی دی پھی۔۔۔
سب نال جھحک انک کسی پھی تورسیز میں آچانے پ ھے اپھی پھی مفرہ گالنی رنگ کا لیاس یہیے سر یہ غادت
ئ
کے مطاتق ححاب کیا ہوا پھا ضوفے یہ رنلیکس انداز میں تبھی پرنانی توش فرمارہی پھی اور ناس ئتبھا غادل
اس سے اسانمیٹ کیلیے میت سماخت کرنے میں مصروف پھا لیکن وہ اس سے نےپیاز کھانے میں مگن
پھی۔۔۔
اس نے کھانے کے دوران پرجھی نگاہوں سے غادل کی سمت دنکھا چو اسے کینہ توڑ نظروں سے گھورنے
میں مصروف پھا۔۔۔
"کیا ا نسے کیا دنکھ رہے ہو موتو نظر لگانے کا ارادہ ہے کیا۔۔۔"
وہ اسے اپنی چاپب کتیلی نگاہوں سے نکیا ناکر پھ نوبں اچکا کر تولی چیکہ آنکھوں میں واضح سرارت ناچ رہی
پھی۔۔۔
آنی اب آپ میری سرافت کا ناچاپز فاندہ اپھا رہی ہو میں کب سے کہ رہا ہوں میری مدد کردبں لیکن آپ"
"نظرانداز کررہی ہو۔۔۔
وہ منہ پھال کر توال تو وہ دنی دنی ہیسی ہیس دی۔۔۔ خس سے اس کے گال پر پڑے واال گڑھا مزند نماناں ہوا
"اونے ناچاپز فاندہ میں اپھارہی نا تم اپھارہے ہو تویہ ہے پھالنی کا کونی زمایہ ہی یہیں ہے۔۔۔"
وہ اس یہ طیز کرنے ہونے عصے سے تولی تو وہ ححل سا ہونا نالوں میں ہاپھ پھیر گیا اور ساپھ ہی مسکیت یت
ئ
سے اس کی سمت دنکھا تو وہ پرنانی کی نلیٹ ئتیل پر رکھنی نانگیں زمین یہ رکھنی شیدھے ہو کر تبھی اور اسے
س
ا پیے ساپھ ضوفے یہ آنے کا اسارہ کیا اس کی کیائیں کھولنی مچھیے والے انداز میں اس کی سمت م نوجہ
ہونی۔۔۔
لڑکی کب چبم کرو گی یہ دس چکر میرے یہاں کے لگ چکے ہیں لیکن محال ہے چو یہ انک نلیٹ پھی"
"نمہارے اندر گنی ہو آنے دو ذرا نمہارے نانا کو شکاپت کرنی ہوں نمہاری ذرا۔۔۔
میزہ پیگم اس کے آہسنہ اور کم کھانے پر چوٹ کرنے ہونے پپ کر تولی تو وہ کھسیا کر یہلو ندل گنی۔۔۔
وہ تونس یہ جھکی مصروف سے انداز میں تولی۔۔۔ جیسے اسے کونی فرق یہ پڑا ہو اس کی جرکت یہ میزہ پیگم
نلمال کر نفی میں سر ہالنی کچن کی چاپب چل دی۔۔۔
____________
میں تو جتنی چلدی ہوسکیں اب اپنی ئتنی کو فہام کی دلہن پیاکر لے چانا چاہوں گی غادل پھانی آپ نس"
"پیارناں سرور کربں۔۔۔
رات کے کھانے کے نعد وہ سب الؤنج میں ئتبھے چانے سے لطف اندوز ہورہے پ ھے پبھی نازیہ پیگم نے
مفرہ اور فہام کی سادی کا ذکر جھیڑا۔۔۔
مفرہ چو چانے ئتیے میں مگن پھی ان کی نات یہ انک دم عوطہ لگیے سے چانے چلق میں اڑ گنی اس نے
پری طرح کھانسیا سروع کردنا رنگت نکدم سرخ پڑی لیکن انک نظر سب سے ڈا لیے نمشکل مسکرانے سکون
پھرا سانس لیا ک نونکہ فہام وہاں موچود یہیں پھا وریہ اس کی چذنے لیانی نظروں کا سامیا کرنا مفرہ کیلیے دپیا کا
اپیہانی مشکل پربن کام پھا اس کی نظروں کا پیام اسے ا پیے آپ میں سمتیے میں مجنور کرد پیا پھا۔۔۔۔۔
وہ نکدم فہام کی نگاہوں کو سوچیے سرم و چیا سے اس کا جہرہ لہو جھلکانے لگا اس سے یہلے کہ وہ سوچوں
کے نلعار میں یہنی چلی چانی اپنی دائیں چاپب سے آنے والی آواز کی سمت م نوجہ ہونی۔۔۔۔
و نسے پھانی کی عیر موچودگی پری طرح کھل رہی ہے یہ سدت سے دل چاہ رہا ہے میرا کہ پھانی اس وفت"
آپ کے ناس ہونے اور آپ کے جہرے یہ کھلیے چوشبما رنگوں کو جی پھر کر دنکھ سکیے دعوے کے ساپھ
"کہہ سکیا ہوں ایہوں نے نگاہیں یہیں ہیانی پھی آپ سے۔۔۔۔
چازم چو اس کے ساپھ ہی ضوفے یہ پراجمان پھا اس کے جہرے یہ کھلیے رنگوں کو دنکھ کر ا پیے پھانی کی
قسمت یہ نےساخنہ رسک سا آنا پبھی اس کی چاپب جھک کر سرگوشیایہ انداز میں توال۔۔۔۔
مفرہ اس کی نات یہ سرم سے ہحکحانی ہونی اسے ڈھیگ سے گھور پھی یہ نانی۔۔۔۔
ارے اپھی کہاں پھاپھی اپھی میری ئتنی پڑھ رہی ہے میں اس کی راہ میں کونی رکاوٹ یہیں آنے دوں"
گا۔۔۔۔
وہ مجیت سے اسے ا پیے نازوؤں کے چصار میں لتیے ہونے تولے تو وہ جہرہ جھکانے دھبمے سے
مسکرادی۔۔۔۔
یہی وجہ پھی کہ وہ سب کو کہنی پھرنی پھی کہ اس کے نانا اس کے آ پیڈل ہے چیہوں نے ہر قسم کے
چاالت میں اس کا ہاپھ پھاما ہے پھوکر لگے تو دونارہ اپھ کر چلیا سکھانا ہے۔۔۔۔
لیکن چاچو ہمیں تو ا پیے گھر میں پھی روتق چا ہیے یہ اور و نسے پھی ہم پھوڑی یہ توکے گے پڑھانی آگے"
"چاری رکھیے سے ک نوں ماما۔۔۔۔
چازم ان کی نات یہ منہ پھال کر کہا اور ساپھ ہی ناپیدی نگاہیں نازیہ پیگم کی چاپب اپھانی تو ایہوں نے اس
کی نات یہ دھبمے سے سر ہالنا۔۔۔
اسی دوران فہام چو اپھی آقس سے آنا پھا اپنی ناپیک کو الک کرنے ان سب کو الؤنج میں ئتبھے دنکھ کر وہی
چال آنا چازم کو تو گونا موفع مل لیا نکدم اس کی سرارنی نگاہیں مفرہ کی چاپب اپھی چو اسی کی چاپب م نوجہ پھی
اور مسلسل نفی میں سر ہالنے اسے کچھ پھی کرنے سے ناز کررہی پھی۔۔۔۔
پھانی یہاں آپ کی سادی کی نائیں ہورہی ہے لیکن آپ کی ہونے والی پیگم ضاخنہ نے فلحال انکار"
"کردنا۔۔۔۔
چازم نے مسکراہٹ دنا کر شیجیدگی سے فہام کو اظالع دی اور مفرہ کو دنکھ کر نائیں آنکھ دنانی تو وہ اس کی
جرکت یہ پھونخکا رہ گنی مگر الشعوری طور پر وہ فہام کے چواب کی مت تظر پھی کہ اس کا ِردعمل کیا ہوگا۔۔۔۔۔
فہام چو چازم کی یہلی نات یہ نےساخنہ چوش ہوا پھا اگلی نات یہ فورا سے یہلے جہرے یہ کرچیگی
جھاگنی۔۔۔۔
جہرے کے ناپرات نکدم بن گیے لیکن سب کی موچودگی گا چیال کرکے دھبمی چال چلیے وہی ضوفے یہ نک
گیا اور ا پیے آپ کو نطاہر مونانل میں مصروف کرلیا لیکن نکدم کچھ ناد آنے پر سب کی چاپب نگاہیں
اپھائیں۔۔۔
جی چاچو اپھی میں پھی ستیل ہونا چاہیا ہوں۔۔۔ کونی چاص چلدی یہیں ہے آپ نےفکر رہیں اور ماما"
"کھانا دندبں آکر پھوک لگی ہے۔۔۔۔
وہ مسکرانے ہونے ان کا مسیلہ چل کرنا اپھا اور نازیہ پیگم کو کہیے انک شیجیدہ نظر الؤنج میں ئتبھے مکت نوں پر
ڈال کر ز پیے جڑھ گیا۔۔۔۔
مفرہ نے الچھن آمیز نظروں سے اس کا اوپر چانا سدت سے محسوس کیا پبھی سوالنہ نگاہیں چازم کی چاپب
غ
اپھانی اس نے ال لمی سے کیدھے اچکادنے۔۔۔
وہ مفرہ کے ما پ ھے یہ توشہ د پنی ز پیے جڑھ گنی تو وہاب ضاخب نے پھی ان کی نلقید کی۔۔۔۔
"آپ فکر یہ کربں میں دنکھیا ہوں کیا پنہ آقس میں کونی مسیلہ ہوگیا ہو۔۔۔۔"
چازم کو وہاں سے چانے لگا پھا مفرہ کا مضظرب انداز محسوس کرکے نلٹ کر اس کی سمت آنا اور اسے
….اطمتیان دالنا تو وہ نمام سوچوں کو ذہن سے جھیکیے اسے دنکھ کر مسکرادی
انک وہی تو پھا اس کا ہمراز خس کے ہونے ہونے اسے انک چاص دوست اور جھونے پھانی کی کمی یہیں
محسوس ہونی پھی گھر میں سب سے جھونا ہونے کی وجہ سے مفرہ کی سب سے ذنادہ اسی سے ئتنی پھی۔۔۔
چازم نے اسے ہیسیا دنکھ سکون پھرا سانس لیا اور اس کی ناک دنانا غادل ضاخب اور میزہ پیگم کو سب نحیر
کہیا ز پیے جڑھ گیا۔۔۔۔
"چلو تم پھی اپھو صیح تونی چانا ہے کونی فکر و ہوش ہی یہیں ہونا نمہیں۔۔۔۔"
میزہ پیگم اسے انک ہی چگہ یہ جمے دنکھ پید نظروں سے اسے جھاڑنے ہونے تولی اس نے منہ پیا کر غادل
ضاخب کی سمت دنکھا تو وہ ل نوں یہ انگلی ر کھے مسکرادنے ایہیں مسکرانا دنکھ مفرہ کی پھی ہیسی نکل
گنی۔۔۔۔
وہ ان دوتوں کو اپنی نات یہ ہیسیا دنکھ چلے دل کے پھبھولے پھوڑنی ہاپھوں میں چانے کی پرے اپھانے
س
کچن کی چاپب چل دی تو ان دوتوں نے پھی غزت سے کمرے میں چانے میں ہی غاف یت ھی ک نونکہ
مچ
میزہ پیگم سے کونی نعید یہیں پھا وہ انک نار پھرسے جھاڑنے یہ پھی گرپز یہ کرنی۔۔۔۔
_______________
"ماما دنکھ لیں چازم کو کونی ہوش ہی یہیں ہے اسے پنہ پھی ہے کہ آج اس نے جھوڑنے چانا۔۔۔۔"
وہ اپنی گوری سڈول کالنی میں موچود گھڑی یہ نظر ڈال کر روہانسی ہونے تولی چو آپھ نحارہی پھی اور اسے
کسی پھی ضورت میں ساڑھے آپھ نک یہیجیا پھا۔۔۔۔
اس سے یہلے وہ اور کچھ تولنی وہ چلد نازی میں ز پیے اپرنے توال تو مفرہ نے نے اجتیار اسے توکا تو وہ کھسیا
گیا۔۔۔۔
وہ اس کے سر یہ چ یت مارنا گیٹ سے ناہر نکل گیا۔۔۔ تو مفرہ نے پھی نفاب کو بن اپ کرنے میزہ پیگم
سے ملیے ناہر کی چاپب دوڑ لگانی ک نونکہ وہ کسی سی ضورت میں لیٹ یہیں ہوسکنی پھی۔۔۔۔
روزایہ وہ غدنل ضاخب کے ساپھ تونی چانا کرنی پھی لیکن آج ایہیں آقس کے کسی کام کی ندولت چلدی
چانا پڑگیا اور فہام کے آقس کا ناتم پھی چلدی کا پھا پبھی اس نے آج چازم کے ساپھ چانا پھا۔۔۔۔
چازم نے اسے تونی انارنے ناپیک کالج کی چاپب پڑھالی مفرہ نے وفت یہ یہیچ چانے پر نےساخنہ نسکر
پھرا سانس چارج کیا۔۔۔۔۔
"سکر تم آگنی چلدی چلو اس سے یہلے سر کالس میں داچل یہ ہونے دبں۔۔۔"
وہ دھبمے فدموں سے چلنی ہونی رانی کی نالش میں نگاہیں گھمارہی پھی لیکن اسے اپنی چاپب آنا دنکھ
مسکرادی مگر اس کے گھور کر تو لیے پر وہ منہ پیاگنی۔۔۔۔
"آج چازم کے ساپھ آنی ہوں نانا نے کسی کام سے چانا پھا۔۔۔۔"
وہ کیدھے اچکا کر تولنی اس کے ساپھ ہی فدم مالنے لگی ان کا رخ کمت نوپر لیب کی چاپب پھا۔۔۔
"تو فہام پھانی کے ساپھ آنی یہ موفع پھی پھا اور دسنور پھی۔۔۔۔"
وہ سرارت آمیز لہچے میں اس کے کیدھے کے ساپھ کیدھا نکرا کر تولی اس کی نات یہ مفرہ نے انک
ذپردست گھوری سے توازا۔۔۔۔
میں نمہیں ہزار نار کہ چکی ہوں میرے ساپھ انسی نائیں مت کیا کرو مچھے نلکل پھی دلحسنی یہیں ہے"
ہاں میں ایہیں نسید کرنی ہوں ان کے غالوہ کسی کو پھی سوچیے کا نصور یہیں کرسکنی ک نونکہ نحین سے ان
کا نام ہی ا پیے نام سے جڑا دنکھا ہے لیکن سادی سے یہلے کی مالفاتوں کی مچھے نلکل پھی چواہش یہیں
"ہے۔۔۔۔
وہ دھبمی آواز میں اسے پیتیہہ کرنے والے انداز میں تولی تو رانی نے کیدھے اچکادنے۔۔۔۔
ک نونکہ وہ چاپنی پھی کہ فلحال اس سے نحث کا کونی فاندہ یہیں پبھی اس کا دھیان دوسری ناتوں کی سمت
کرلیا۔۔۔۔
ایہی ناتوں کے دوران وہ لیب میں یہیچ گنی اور اپنی اپنی نشست ستبھالی۔۔۔۔
مفرہ ا پیے وچود یہ کسی کی نفرت پھری نظربں محسوس کرسکنی پھی لیکن نےپیازی سے ا پیے کام میں
مصروف رہی ک نونکہ یہ روز کا معمول پھا کہ کونی یہ کونی آکر اس کے نفاب یہ چوٹ کرکے اس کی ذات
نےمول کرچانا کرنا پھا۔۔۔
مگر اس نے ہمت یہیں ہاری نلکہ اسی کو اپنی مصنوطی پیالیا اب یہی خیز اسے انک عج یب سی نقو پب
نحسنی پھی ہاں کبھی کبھی صیر کا دامن ہاپھ سے جھو پیے ہی وہ رو پڑنی پھی لیکن صرف ا پیے ہللا کے
سا میے۔۔۔۔
رانی اسے مسلسل سوچوں میں گم دنکھ کر اسے یہوکا مارنے پیک کر سرگوسی میں تولی تو ہڑپڑا کر ہوش میں
م
آنی اور سب کو ا پیے کام میں مصروف دنکھ کر ححل سی ہوگنی پبھی اپیا دھیان کمل طور پر ا پیے سا میے
ر کھے کمت نوپر کی سمت کرلیا۔۔۔۔
رانی مسلسل اپنی انگلیاں دنانے ہونے سر نعبم کو لعن طعن کرنے میں مصروف پھی مفرہ اسے دنکھیے
کھل کر ہیس دی۔۔۔۔
وہ دوتوں اپنی ناتوں میں مصروف ک تفے کی چاپب پڑھ رہی پھی کہ وہاج سیرازی ان کے راہ میں چانل ہوکر
لوفرایہ انداز میں توال مفرہ نے گہری سانس پھرنے مشکل عصہ ضتط کیا اور انک کڑی نگاہ اس یہ ڈالی چیکہ
ن
اس نے اس کی دندہ دلیری سے آ کھیں دکھانے پر شیانسی انداز میں دوتوں آتیرو اچکانے۔۔۔۔
رانی نے اسے نظرانداز کرنے مفرہ کا ہاپھ پھاما اور اسے لے کر چلیے لگی مگر وہ پھر سے ا پیے دوتوں نازو
ن
ستیے یہ ناندھیا اس کی نفاب مین جھنی آنکھوں میں آ کھیں ڈال گیا۔۔۔۔۔
مفرہ کو نےساخنہ ان آنکھوں سے آگ نکلنی محسوس ہونی ہاپھ تیر پھیڈے پڑنے لگے لیکن وہ پھر پھی ڈنی
رہی اور اس کے جہرے یہ پ تفر پھری نگاہ ڈالی۔۔۔۔
وہاج سیرازی تونی کا سب سے نگڑا ہوا انسان خس کا مشعلہ ہر آنی چانی لڑکی کو اپنی ناتوں اور جرک نوں سے
زچ کرنا پھا لیکن یہت سی لڑکیاں اس کی سخصیت سے مرعوب پھی پھی اور اس یہ اپیا سب کچھ لیانے
کو پیار پھی۔۔۔۔۔
ن
سرخ و ستید رنگت ہلکی پراؤن آ کھیں پھورے نال چیہیں کبھی پھی سنوارنے کی زجمت یہیں کی گنی وہ
کہی سے پھی نظرانداز کرنے کے فانل یہیں پھا
لیکن پھر پھی مفرہ کو وہ یہاپت ذہر لگیا پھا خس کی آنکھوں میں ہر وفت ستطاپ یت پیکنی رہنی پھی۔۔۔۔۔
کنی مرپنہ اس کی شکاپت آقس میں چاچکی پھی لیکن تونی کی اپ تطامنہ پھی اس کے چالف کونی پھی انکشن
لتیے سے ڈرنی پھی وجہ وہ انک مشہور شیاشیدان کی نگڑی ہونی اوالد پھی۔۔۔۔۔
"ارے انک مالفات ہمارے نام پھی لکھ دو ڈارلیگ ہم آپ کو نلکل ماتوس یہیں کربں گے۔۔۔۔"
وہ گردن میں لیکنی جین کو انگلی میں گھمانے ہونے چیاپت سے توال تو مفرہ کے پڑھیے فدم نےساخنہ زمین
یہ ہی جم گیے۔۔۔۔
"آپ اپنی زنان کو لگام دبں یہیں تو چو میں کروں کی وہ نلکل فان ِل ف نول یہیں ہوگا آپ کیلیے۔۔۔"
وہ کتیلے لہچے میں انگلی اپھانے اسے ناور کرانے ہونے تولی آنکھوں سے نفرت ہی نفرت جھلک رہی
پھی۔۔۔۔
س
اس کی نات یہ وہاج کی کسادہ ئیسانی یہ سلوئیں پڑی لیکن نکدم کچھ ھیے والے انداز یں سر النا۔۔۔
ہ م مچ
وہ نائیں آنکھ دنانے ا پ یے دوست کے ساپھ ہاپھ مارنا فہقہہ لگانے ہونے توال اور ساپھ ہی انگو پ ھے سے اپیا
نحال لب سہالنا۔۔۔۔۔
اس کی جرکت یہ وہ تیزاری سے رخ ندل گنی اور ساپھ ہی رانی کو چلیے کا اسارہ کیا تو وہ پھی عیر محسوس
انداز میں سر جھیکنی اس کا ہاپھ پھامنی آگے کی طرف پڑھ گنی لیکن اس سخص نے آج صیر آزمانے کی
پھان لی پھی۔۔۔۔
اس لیادے کے پیچھے چو جہرہ ہے یہ وہ میں ا ج ھے سے دنکھ سکیا ہوں میری نظربں ہر چگہ کا معاپنہ کرنی"
"ہیں نےنی اور میں چاپیا ہوں اندر ہی اندر تم پھی میری فرپت میری توجہ کیلیے پرس رہی ہو۔۔۔
وہ اس کی چاپب جھکیا سرگوشیایہ انداز میں رازداری سے توال اسے اپنی چاپب جھکا دنکھ وہ نےساخنہ دو فدم
پیچھے ہونی جیسے وہ کونی اجھوت ہو۔۔۔۔
اس کی یہ جرکت وہاج کی نظروں سے مخفی یہ رہ سکی پبھی اسے آگ لگانے کو کافی پھی آنکھوں سے شعلے
ن
پھرکیے لگے لہو رنگ آ کھیں اسی پر جمی پھی
ن
اس کی سرخ آ کھیں دنکھ کر مفرہ کی رپڑھ کی ہڈی میں سرد لہر دوڑ گنی۔۔۔۔
پ
مبھیاں ھتیجیے ا پیے استعال پر مشکل فاتو نانا
وہ فہقہہ لگانا اس کے وچود یہ نقصیلی نگاہ ڈال کر چیاپت سے توال رانی نے انک نظر ا پیے چلیے یہ ڈال کر
اپیا آپ عیر محسوس انداز مین مفرہ کے پیچھے جھیانا چاہا لیکن نکدم کچھ سوچیے عصے سے داپت ئیسنی نازو
جڑھانی اس نک آنی اور مسکرانے ہونے اس کی چاپب دنکھا۔۔۔۔
رانی سوچیے والے انداز میں تولی تو وہاج سے ہیسیے ہونے ا پیے دوسنوں کی چاپب دنکھا جیسے ایہیں ناور کروانا
چاہ رہا ہو کہ دنکھو انک پھیس گنی۔۔۔۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 28 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
"ہاں تولو۔۔۔"
اوہہ اجھا تم اس سے دوشنی کرنا چاہو گی ک نونکہ نمہیں یہ لگ رہا ہے کہ ہم دوتوں میں کونی ڈنل ہونے"
"کے نعد میں نمہیں انک پ نوی کا درجہ دوں گا راپٹ۔۔۔
نکدم کچھ سوچیے وہ اشیہفامنہ نگاہیں اس کے جہرے کے چدوچال یہ ڈا لیے مزاق اڑانے والے انداز میں
توال۔۔۔۔
ئ
ارے یہیں یہیں میں تو یہ توجھیا چاہ رہی پھی کہ کیا اپنی گھر میں تبھی یہن کی پھی کیا ا نسے ہی کسی"
"کے ساپھ ڈنلز ڈن کرنے ہو۔۔۔۔
چ
نکدم وہ نمام چدبں توڑنی اس کے سر یہ کھڑی یجنی ہونی تولی تو اس کی نات یہ وہاج کا ہاپھ نےساخنہ اپھا
دت چذنات سے سرخ س ہرہج ھے پ کے چ ن ب رپ طور ل مک م
اب ص عا ا ان ن و ات ف ہ ی ود چ ےی جی تلیکن راہ میں ہی مبھی پھ
ِ
پڑرہا پھا آنکھوں میں لہو سا اپر آنا اس کا نس یہیں چل رہا پھا کہ اس لڑکی کی گردن اڑا دے خس نے یہ
کہیے کی گسیاجی کی پھی
مفرہ کے ہاپھ ناؤں انسی ضورنحال یہ پھیڈے پڑ گیے تونی کے پیچ و پیچ کھڑے ہوکر یہ سب آنے والے
لمحات کا سوچیے اس کے دل کی دھڑکن سست پڑگنی لیکن اس نات کا اجتیام پھی کرنا الزمی پھا پبھی
ن م
ہمت یچمع کرنی دھبمے چال چلیے اس نک آنی اور ہیزل آ کھیں اس کی پراؤن آنکھوں میں گاڑھی۔۔۔۔۔
میری انک نات کان کھول کر شن لو وہاج سیرازی آج کے نعد تم نا نمہارا کونی پھی دوست میری نا میری"
دوست کی راہ میں چانل ہوا نا نالوجہ ہمیں پیگ کرنے کی کوسش کی تو پھر چو نمہارے ساپھ ہوگا اس کے
"ذمہدار تم چود ہوگے اور انک نات میں منہ توچیے سے پھی ناز یہیں آؤں گی۔۔۔۔
وہ سرد انداز میں اس کے اور اس کے دوسنوں کی چاپب اسارہ کرنے وارن کرنے والے انداز میں تولی اور
انک نظر ا پیے اطراف میں ڈالی جہاں سنوڈنس کا ہحوم جمع ہوچکا پھا۔۔۔۔۔
پ تفر سے سر جھیکنی وہ رانی کا ہاپھ پھامنی ہحوم کو خیرنی ک تفے کی چاپب چل دی۔۔۔۔
دل کی چالت اپھی پھی جراب پھی زنان نکال کر ا پیے خسک ہوپ نوں یہ پھیری اور گہرا سانس پھر کر چود یہ
فاتو نانا۔۔۔۔
وہ سب کے سا میے جتنی مرضی دندہ دلیری ظاہر کرنی پھی تو وہ پھی انک نازک دل کی مسرفی لڑکی چو ا پیے
ناپ کا غرور اور ا پیے گھر کی غزت پھی اس کا دل اپھی پھی آنے والے لمحات کا سوچ کر ڈر رہا پھا۔۔۔۔
وہ انک طونل سانس پھرنے ا پیے آپ کو پرسکون کرنے ہونے دل ہی دل میں تولی۔۔۔
"یہ جڑنا ا نسے ہاپھ یہیں لگے گی اس کیلیے تو اب میرے ناس انک چاص ڈوز ہے۔۔۔۔"
وہ ستطاپ یت پھری نظربں اس کے وچود یہ نکانے ہونے توال چو ک تفے کی چاپب پڑھ رہی پھی۔۔۔۔
_______________
"پنہ یہیں یہ لڑکی آجر چاہنی کیا ہے خب سے تونی سے آنی ہے توں ہی کمرے میں پید پڑی ہے۔۔۔"
میزہ پیگم نے نفکر سے پڑپڑانے کھانے کی پرے اپ ھانی اور اس کے کمرے کا رخ کیا۔۔۔۔۔
مفرہ کی تونی سے آنے ہی چالت اپنی جراب پھی کہ کسی سے نات کرنے کو پھی جی یہیں چاہ رہا پھا نس
گھیراہٹ سے پرا چال پھا ک نونکہ وہ یہ نات چاپنی پھی کہ اگر کسی نے اس کی آنکھوں میں نمی دنکھ لی تو
سب توجھ توجھ کر چالت عیر کردبں گے پبھی شیدھا کمرے میں چانے دروازہ الک کرلیا۔۔۔۔
"مفرہ میری چان دروازہ کھولو یہ دنکھو کھانا النی ہوں کھالے طت تغت تو پھیک ہے یہ۔۔۔۔"
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 31 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
ھ ج
میزہ پیگم دروازہ پیتیے پرنسانی سے تولی تو ان کی النی آواز یہ فرہ نے چود یہ فاتو نانے دروازہ ھول دنا
ک م ھ چی
وہ اس کا ماپھا جھو کر نفکر سے تولی تو اس نے مسکرانے ہونے ان کا ہاپھ پھام لیا۔۔۔۔
وہ ماپھا مسلیے ہونے تولی اور ساپھ ہی اپنی توجہ کھانے کی پرے کی چاپب میذول کرانی۔۔۔۔
ہاں پھاپھی پھی آنی پھی دنکھیے لیکن میں نے نمہارے سونے کا پیادنا پھا فہام پھی چلدی گھر آگیا یہ"
"آج۔۔۔۔
وہ نمام نقصیل سے اسے آ گاہ کرنے ہونے تولی تو اس نے اپنی سوچوں میں گم نغیر ان ناتوں یہ عور کیے
سر ہالنا۔۔۔۔
ئ
…کسی کی فدموں کی چاپ یہ مفرہ نے چلدی سے ححاب یہیا اور کیڑے درست کرنی شیدھی ہوکر تبھی
چازم کمرے میں داچل ہونے اسے پیڈ یہ ئتبھا دنکھ منہ پھال کر توال ساپھ ہی لہچے میں فکر پھی جھلک رہی
پھی۔۔۔۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 32 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
ئ
ڈھیلے ڈھالے قم تض سلوار میں وہ پیڈ سے پیک لگانے رنلیکس سے انداز میں تبھی پھی۔۔۔
وہ اس کی معلومات میں اضافہ کرنے ہونے توال تو مفرہ کا کھانا کھانا ہاپھ نکدم ساکت ہوا اور پرنسانی سے
نگاہیں اس کی چاپب اپھانی۔۔۔۔
اس نے پرنسانی سے کھانا ادھورا جھوڑ کر اس کی چاپب دنکھا تو چازم کا دل لیا چود یہ لعیت پھیچے پھال اپنی
چلدنازی میں پیانے کی کیا صرورت ئیش آنی پھی۔۔۔
ارے ذنادہ کچھ یہیں ہوا نےفکر ہوکر کھانا کھائیں اگر دل کو سکون یہ آنا تو چاہے دنکھ چا پیے گا اوپر آکر"
"فہام جی کو۔۔۔
وہ نائیں آنکھ دنانا سرارت سے اس کا ححاب میں لتیا جہرہ دنکھیا ہوا توال چو اس کی نات یہ پرنسانی میں پھی
سرخ ہوچکا پھا۔۔۔
وہ کھانے کی پرے اپھانی کمرے سے ناہر نکل گنی تو چازم نے پھی اس کی نلقید کی اب ان دوتوں کا رخ
اوپر کے تورشن کی چاپب پھا۔۔۔۔
___________________
وہ مفرہ کو کمرے میں جھوڑنا ہاپھ ہالنا ناہر نکل گیا تو اس نے گھیرا کر چازم کی چاپب دنکھا چو کمرے سے
ناہر چاچکا پھا۔۔۔۔
ج
ھ ھچ
اس نے کیے ہونے نگاہ فہام کی چاپب اپھانی تو وہ پیڈ کراؤن سے پیک لگانے اسی کو نظروں کے چصار
چ
میں لیے ہونے پھا اس کی نظروں میں انسی ئیش پھی کہ اس نے گھیرا کر نلکوں کی لمل گرا لی۔۔۔۔۔
اس نے انگلیاں چیحانے نات کا آغاز کیا پنہ یہیں ک نوں اس کے سا میے چالت عیر ہونا سروع ہوچانی
پھی۔۔۔۔۔
وہ اس کے جہرے کو نظروں کے چصار میں رکھیا ہوا توال چو ہمیشہ کی طرح پرپیڈ الن کی ڈھیلی سی قم تض
ک
سلوار میں ملنوس پھی ساپھ ڈو پیے کے ہالے میں مزبن اس کا جہرہ اس کی توجہ اپنی چاپب ھتیچ رہا
پھا۔۔۔۔۔
وہ ا پیے آپ کو ستبھا لیے ہونے نظربں اردگرد دوڑانے ہونے ک تق نوز سی تولی۔۔۔۔۔
"ہاں اب یہیر ہوں نس ناؤں یہ ساند ذنادہ لگ گنی ہے تم ئتبھو یہ کھڑی ک نوں ہونی ہو۔۔۔۔"
ج
ھ ھچ
اس نے اسے چواب د پیے اسے پیڈ کی چاپب م نوجہ کیا تو وہ اس کی نات کو نظرانداز کرنے کیے ہونے
ک
انک ساپیڈ یہ رکھی کرسی ھتیچ کر ئتبھ گنی۔۔۔۔
نارر تم تو ا نسے سرمارہی ہو جیسے میں کونی عیر ہوں اب تم پیڈ یہ پھی ئتبھ سکنی پھی میں نے نمہیں کھا"
"پھوڑی چانا پھا۔۔۔۔
وہ اس کی جرکت کا پرا میانے ہونے توال تو مفرہ نے نظربں جھکانے کونی چواب یہ د پیا ہی یہیر سمچھا نس
چور نگاہوں سے کمرے کا چاپزہ لتنی رہی۔۔۔۔
اسے آج نک یہ نات سمچھ یہیں آنی پھی کہ خب فہام اس کی غادت سے وافف ہے پھر نار نار انک ہی
نات دہرانے کا مقصد۔۔۔۔۔
وہ دھبمے سے مسکرانے ہونے تولی تو فہام پھی سب کچھ پھالنے اس کے گال یہ موچود اس کے پرکشش
گھڑے کو دنکھ کر مسکرادنا چو اس کے مسکرانے پر توری آب و ناب سے اس کے جہرے کی سان کو پڑھارہا
پھا۔۔۔۔
"جی سب پھیک ہے اجھا اب میں چلنی ہوں کافی دپر ہوگنی ہے۔۔۔۔"
اس سے کونی نات یہ بن نانی تو گھڑی یہ انک نظر ڈالنی اپھ کھڑی ہونی۔۔۔۔۔
و نسے پھی اس کی چاموش نظربں جیسے مفرہ کے جہرے کا طواف کررہی پھی وہ اس کی زپرک نگاہوں سے
مخفی یہیں پھا پبھی ک تق نوز سی وہاں سے چانے کیلیے پر تو لیے لگی۔۔۔۔۔
وہ منہ پھال کر سکوہ کرنے والے انداز میں توال تو وہ ححل سی ہوگنی۔۔۔۔
ماما پیچے اکیلی ہے آپ چا پیے ہیں میں ایہیں اکیال یہیں جھوڑنی ہوں آپ سے خیرپت درنافت کرنی پھی"
"نس اب چلنی ہوں۔۔۔۔
س
وہ دھبمے مصنوط لہچے میں اسے انک نظر دنکھ کر تولی تو اس نے گونا نات ھیے سر النا فرہ نے اس کی
م ہ مچ
رضامیدی چا پیے ہی وہاں سے دوڑ لگادی اور ناہر نکلیے ہی اپنی سور محانی دھڑک نوں کو ستبھالیا چاہا پبھی
گہرے گہرے سانس پھرنے لگی۔۔۔
"ارے کیا میراپھون میں چصہ لیا پھا کیا چو اپنی پری طرح سانس پھولی ہونی ہے۔۔۔۔۔"
چازم چو کچن کی طرف چارہا پھا مفرہ کو دتوار کے ساپھ لگا دنکھ خیرانگی سے اس کی سمت پڑھا چو گہرے
س
سانس پھررہی پھی لیکن نات مچھیے جہرے یہ معنی خیز مسکراہٹ پ ھیل گنی پبھی جہرے یہ سرارنی
مسکراہٹ لیے توال اس کے اچانک پر آمد ہونے پر مفرہ گھیرا گنی اور اس کے کسرنی نازو یہ زوردار چیکی
پھری۔۔۔۔
"کونی سرم ہونی ہے کونی چیا ہونی ہے لیکن نمہیں کیا پنہ کہ وہ کیا ہونی ہے۔۔۔۔"
وہ اسے سرم دالنے ہونے تولی لیکن وہ اس کی نات یہ نےپیازی سے کیدھے اچکا گیا جیسے کونی فرق ہی
یہ پڑا ہو اس کی ہٹ دھرمی یہ مفرہ ناشف سے نفی میں سرہال کے رہ گنی پبھی نات کا رخ ندل ڈاال۔۔۔۔
"نس پرسوں آجری دن ہے اس کے نعد تونی اور وہ کرکے چاب اور پھر فاپیلی سادی۔۔۔۔"
وہ مذاق کرنے کے موڈ میں پھا پبھی سرارت سے دائیں آنکھ دنانا ہوا توال تو مفرہ کا اس کی نات یہ خیرت کی
ذنادنی سے منہ کھل گیا۔۔۔۔
"پنہ یہیں کن نے سرموں سے ناال پڑگیا ہے اور تم ذنادہ ہی چلدی یہیں نمہیں سادی رچانے کی۔۔۔۔"
وہ یہلی نات پڑپڑانے والے انداز میں چیکہ دوسری نات یہ اس یہ طیز کرنے ہونے ہاپھ نحا کر تولی۔۔۔
چو چازم کے تیز کاتوں سے مخفی یہ رہ سکی پبھی جہرہ جھکانے دنا دنا سا مسکرادنا۔۔۔۔۔
ایہی ناتوں کے دوران وہ دوتوں ز پیے اپرنے پیچے والے تورشن میں آ چکے پ ھے۔۔۔۔
"چلو پھیک ہے پھر تم جہاں چارہے پ ھے چاؤ میں پھی کمرے میں چارہی۔۔۔۔"
وہ اس کے نال نکھیرنے ہونے مسکرانے لہچے میں تولی تو وہ اس کی جرکت یہ دھبما سا فہقہہ لگا لیا۔۔۔۔
وہ اس کے لمیے چوڑے وچود کو نسایہ پیانے ہونے تولی ک نونکہ وہ چود پھی اس کے کیدھے کے پیچے نک آنی
پھی۔۔۔۔۔
اب تو نافاغدہ اس نے جم پھی چوابن کرلی پھی پبھی خسامت سے پھی پڑا پڑا لگیا پھا۔۔
"تونے لوگ۔۔۔"
وہ موفع کی میاسیت کے لحاظ سے اسے پیلی لگانے مزند سلگا کر فہقہہ لگا گیا تو وہ ہمیشہ کی طرح اس کی
جرکت یہ پپ گنی پبھی داپت ئیسیے ہونے اس کی چاپب پڑھی مگر وہ وہاں سے پھاگیا تیرونی دروازہ ع نور کرگیا
مفرہ نے پھی اسے عصے سے انک نظر دنکھ کر ا پ یے کمرے کی راہ لی ک نونکہ میزہ پیگم نقتیا ا پیے کمرے میں
آرام کررہی پھی پبھی ان کی آوازوں کی سمت پھی م نوجہ یہیں ہونی پھی اس نے پھی ایہیں پیگ کرنا
میاسب یہیں سمچھا۔۔۔۔۔
_________________
میزہ پیگم چو کافی دپر سے اس کے اپھیے کا اپ تطار کررہی پھی اسے چاگیا یہ دنکھ چود ہی اس کے کمرے میں
چلی آنی پبھی کھڑک نوں کے پردے ہیانے ہونے تولی۔۔۔۔
پردے ہیانے سے جھن سے دھوپ اس کے جہرے پر پڑی تو اس کی ئتید میں چلل ڈال لیکن وہ منہ پیا
کر کروٹ ندل گنی میزہ پیگم نے گہری سانس پھرنے مشکل ا پیے استعال پر فاتو نانا اور مفرہ کی چاپب
دنکھا پیڈ یہ کروٹ ندلے پرسکون ئتید سورہی پھی
یہلے تو اسے سونا دنکھ نےساخنہ چیال آنا کہ اسے سونا رہیے دبں لیکن پھر اس کے تونی چانے کا سوچیے
کیدھا ہال کر اسے اپنی چاپب م نوجہ کرنا چاہا۔۔۔۔۔
"کیا ہے ماما سونے دبں یہ اپنی پرسکون ئتید آنی ہے ا پیے غرصے نعد۔۔۔۔"
وہ ع نودگی کی چالت میں تولی تو میزہ پیگم کی ہیسی نکل گنی۔۔۔
ارے کیا ہوا یہ میری چان اپھی یہیں اپھی نک تونی یہیں چانا کیا کم سے کم مچھے تو اظالع دے دنا کرو"
"ناکہ میں دپری یہ کیا کرو۔۔۔۔
غدنل ضاخب اس کے سڑہانے ئتبھیے اس کے گھیے نالوں میں انگلیاں چالنے ہونے تولے تو وہ منہ پیا کر
ان کی گود میں جہرہ جھیاگنی۔۔۔۔
اس کی نات یہ غدنل ضاخب نے ہاں میں سر ہالنا اور اس کا سر نکیے یہ رکھا چو ان کی گود میں ہی سر
ر کھے سو چکی پھی ما پ ھے یہ شققت پھرا توشہ د پیے وہ میزہ پیگم کو لیے کمرے سے ناہر آ گیے۔۔۔۔
ن
ان کے کمرے سے نکلیے ہی مفرہ نے آ کھیں کھول کر ظاپرایہ نظر کمرے میں دوڑانی اور سکون پھرا سانس
لیا۔۔۔۔۔
"سکر نانا نے ضد یہیں کی نس اب کل نک پھوڑا معاملہ پھیڈا ہوچانے گا پھر چاؤں گی تونی۔۔۔"
وہ وہاج والے وافع سے دل ہی دل میں ڈر چکی پھی اور اسے یہ پھی اندازہ پھا کہ وہ کچھ پھی غلط کرنے
سے گرپز یہیں کربں گا پبھی یہت سوچیے کے نعد دل ہی دل میں تونی سے جھنی کا یہنہ کرلیا ناکہ اس کے
چانے سے معاملہ ذنادہ یہ نگڑ چانے اسے امید پھی کہ انک دو دتوں میں اس معا ملے کو پھی ہمیشہ کی طرح
رفع دفع کردنا چانے گا۔۔۔۔۔
ن
وہ آ کھیں میجیے دل ہی دل میں ہللا سے دغاگو پھی کہ چلد از چلد یہ معاملہ چل ہوچانے۔۔۔۔
"اب سوچانی ہوں ماما نے دنکھ لیا تو جھڑکیاں ستیے کو ملی ہے۔۔۔۔۔"
وہ پڑپڑانے والے انداز میں ا پیے آپ کو کوشیے ہونے تولی ساپھ ہی نسیر یہ خت لیٹ کر انک نظر مونانل
یہ ڈالی جہاں رانی کا نام چگمگارہا پھا نقتیا وہ تونی یہیچ چکی ہوگی اور اس کی عیر چاصری کی وجہ چاپیا چاہ رہی
پھی لیکن مفرہ کا فلحال نات کرنے کا کونی ارادہ یہیں پھا وہ فون ساپیلیٹ یہ لگانی دوسری طرف کروٹ
ندل گنی۔۔۔۔۔
ن
اس کے آ کھیں پید کرنے کی دپر پھی کہ ئتید نے اسے ا پیے چصار میں لے لیا۔۔۔۔۔۔
دونارہ خب اس کی آنکھ کھلی تو انگڑانی لتیے کسلمیدی سے انک نظر گھڑی یہ ڈالی چو تورے نارہ نحارہی پھی
اس کی ئتید پھک سے اڑی۔۔۔۔
وہ چلدنازی میں چیل تیروں میں اڑشنی واسروم کی چاپب پڑھ گنی منہ یہ نانی کے جھیاکے مارنے تولنہ سے
جہرہ ضاف کرنے ناہر آنی۔۔۔۔۔
انک نظر ا پیے چلیے یہ ڈا لیے ڈو پنہ کو سر یہ طر نفے سے اوڑھ لیا اور اپیا مونانل اپھانی کمرے سے ناہر نکل
گنی۔۔۔۔۔۔
ئ ئ
میزہ پیگم ضوفے یہ تبھی سیزی کا پیے میں مصروف پھی نازیہ پیگم پھی ناس ہی تبھی ان سے ناتوں میں
مصروف پھی نکدم اسے سرمیدگی نے آن گھیرا۔۔۔۔
"ناچانے نانی امی کیا سوچ رہی ہوگی میرے نارے میں۔۔۔۔"
وہ انگلی داپ نوں نلے دنانی چود کو لعن طعن کرنے ہونے آگے پڑھی اور ان نک یہیچ کر سالم کیا۔۔۔۔
مفرہ کے ہونے ان کو کبھی پھی ئتنی کی کمی محسوس یہیں ہونی پھی وہ سروع سے ہی اسے یہو سے ذنادہ
ئتنی ماپنی پھی اور اس کے پیار میں پھی کونی کمی یہیں آنے د پنی پھی۔۔۔۔۔
وہ سرمیدگی سے جہرہ جھکانے تولی تو اس کی نات یہ وہ دوتوں کھل کر ہیس دی۔۔۔۔
اجھا مچھے یہ تو پیانے میری ئتنی کہ چاگ کر آپ نے کیا کرنا پھا کھانا تو آپ کو پیانا آنا یہیں نا یہ سیزی"
"کا پیے میں آپ کو مہارت چاضل ہے۔۔۔۔۔
ن
وہ آ کھیں جھونی کیے مسکراہٹ دنا کر تولی تو مفرہ ححل سی ہوگنی۔۔۔۔
میزہ پیگم پھی ہیسیے ہونے وہاں سے اپھ کر کچن کی چاپب چل دی۔۔۔۔۔
ہاں یہ تو میں نے سوچا ہی یہیں خب میرے ناس دو دو مائیں ہیں تو پھر میں کیا کچن میں کام کرنی"
"اجھی لگوں گی۔۔۔۔
نکدم وہ گردن اکڑا کر تولی تو نازیہ پیگم اس کی اس ادا یہ یہال ہی ہوگنی پبھی آگے پڑھ کر اس کا ماپھا چوم
لیا تو مفرہ جھت یپ کر ان کے ساپھ لگ گنی۔۔۔۔۔۔
میزہ پیگم نے دوتوں کو انک نظر دنکھیے نےساخنہ ا پیے ہللا کا سکر ادا کیا اور نسکر پھرا سانس چارج
کیا۔۔۔۔۔۔
یہاں پیتیاں کہنی ہیں کہ پیت نوں کے ہونے ماؤں کو کچن میں فدم رکھیے کی صرورت یہیں ہے اور ہماری"
ئتنی اتوکھی وہ کہہ رہی ہے کہ ماؤں کے ہونے ہونے پیت نوں کو کام یہیں کرنا چا ہیے واہ میری ئتنی کی کونی
ُ
ی
" ل شیدھی ہیں ہے۔۔۔۔۔ ک
وہ اس کی نات یہ طیز کے تیر نچھاور کرنے ہونے تولی تو مفرہ نے ناراض نگاہوں سے ان کی سمت دنکھا
اور نحوں کی طرح منہ ل تکا کر شکاپت لگانے والے انداز میں نازیہ پیگم کی سمت دنکھا۔۔۔۔
ارے میری ئتنی نلکل پھیک کہہ رہی ہے کونی صرورت یہیں ہے اپھی سے اسے گھر کے جھمیلوں میں"
"ڈا لیے کی خب سر یہ پڑنی ہے تو چود ہی پیدہ سب کچھ شیکھ چانا ہے۔۔۔۔۔
وہ اس کے ححاب میں ڈ ھکے نالوں یہ ہاپھ پھیرنے ہونے تولی تو میزہ پیگم کو اچانک کچھ ناد آنا۔۔۔۔۔
وہ اپیا ححاب نکڑنے ہونے تولی جیسے اپھی کونی جھین کر نالوں میں پیل لگا دے گا لیکن ان کی گھورنی
نظروں یہ روہانسی ہونی تیر پیجیے کمرے کی چاپب چل دی۔۔۔۔۔
وہ اپنی نانگیں پھوڑی سی کھولنی اس کے درمیان میں چگہ پیانے ہونے تولی اور ساپھ ہی اس کے سر
سے ححاب انارا۔۔۔۔۔
ححاب کھو لیے ہی اس کے پھورے لمیے گھیے نال کسی آنسار کی طرح اس کی کمر کو ڈھاپپ گیے۔۔۔۔۔
نازیہ پیگم اس کے نالوں کی نظر انارنے ہونے تولی تو میزہ پیگم مسکرا کر اس کے نالوں کی مساج کرنے
ن
لگی ا پیے نالوں میں ان کی انگلنوں محسوس کرکے اس نے سکون سے آ کھیں موند لی۔۔۔۔
پیل لگانے سے وہ جتیا مرضی اکیانی لیکن وہ یہ پھی چاپنی پھی کہ چو سکون اس کی ماں کے ہاپھوں میں
ہے وہ کسی میں یہیں۔۔۔۔
گیٹ کی پیل کے ساپھ ہی ناپیک کے ہارن یہ مفرہ نے فورا سے یہلے ا پیے سر کو ححاب سے ڈھاپیا اور
چازم کو اندر آنا دنکھ مسکرادی۔۔۔۔۔
وہ مفرہ کو جڑانے ہونے توال اور خسب غادت وہ جڑ پھی گنی ک نونکہ ان سب کو اس کی پیل سے الرجی کا
"غلم پھا کہ وہ پیل سے کتیا چار کھانی ہے۔۔۔۔
مونانل یہ رانی کا نام چگمگانا دنکھ اس نے مونانل کان سے لگانے ا پیے کمرے کا رخ کیا۔۔۔۔
کال اپھانے ہی رانی اس یہ جڑھ دوڑی تو مفرہ نے نےساخنہ فون کان سے پیچھے کیا۔۔۔۔
"ارے چوضلہ کرو لڑکی میری طت تغت پھوڑی جراب پھی نس اسی لیے سب پھیک رہا یہ تونی میں۔۔۔۔"
وہ دونارہ فون کان سے لگانی نسونش ذدہ لہچے میں تولی اور اس کا اسارہ خس چاپب پھا وہ رانی نحونی سمچھ
رہی پھی۔۔۔۔
ہاں وہ تو پھیک رہا لیکن آج پھی اس کی نظروں سے عج یب سی وخست پیک رہی پھی مچھے تو اکیلی اپیہا کا"
چوف محسوس ہورہا پھا۔۔۔۔
ک تفے میں ئتبھا ا نسے گھور رہا پھا جیسے میں اس کو مچھے گھورنے کا چق چاضل عج یب ساپیکو سا انسان
"ہے۔۔۔۔
رانی نے تورے دن میں چو چو محسوس کیا سارا اس کے گوش کزار دنا اس کی نات یہ مفرہ نے نفکر سے اپیا
ماپھا مسال۔۔۔۔
"او ہاں وہ لیلی پھیال پھی نمہارا توجھ رہی پھی ناچانے اسے کو نسے کیڑے کاٹ رہے ہیں۔۔۔۔"
وہ روہانسی ہوکر تولی تو رانی نے نےساخنہ اپیا سر ئتیا کہ وہ کن لوگوں کی وجہ سے ا پ یے آنسو ضا نع کررہی
ہے۔۔۔۔
ارے اب تم رونے مت لگ چانا کل تونی آؤ پھر کونی چگاڑ لگانے ہیں مل کے اور میں فون رکھ رہی اب"
اس سے یہلے کے مام سے کالس لگ چانے مچھے نحانے کیلیے ڈنڈ پھی یہیں ہے وہ کسی پزنس میتیگ
"کیلیے آؤٹ آف کییری گیے ہونے ہیں۔۔۔۔
وہ اسے رنلیکس کرنے ہونے تولی اس کی ناتوں کا یہ اپر ہوا کہ مفرہ وفنی نارمل ہوگنی۔۔۔۔۔
________________
وہاج چو ا پیے انارنمیٹ میں ضوفے یہ ئتبھا شیگرپٹ ئتیے میں مصروف پھا زنایہ آواز یہ ا پیے سا میے ضوفے
ئ
یہ تبھی لڑکی کی سمت م نوجہ ہوا چو خییز کے ساپھ گالنی رنگ کا ناپ یہیے رنلیکن انداز میں نانگ یہ نانگ
جڑھانے اسی سے محاطب پھی وہاج نے سرخ آنکھوں سے اس کا چاپزہ لیا ہھر نکدم فہقہہ لگا کر ہیس دنا
اس کی ہیسی میں پھی وخست پیک رہی پھی۔۔۔۔۔۔
"کچھ چاص یہیں اپھی انک نار اور اپنی قسمت آزمانے کا سوچا ہے کیا پنہ جڑنا مبھی میں آہی چانے۔۔۔۔"
اس وفت وہاں صرف وہاج اور وہی لڑکی موچود پھی خس کی نظروں سے ہی اس کی مفرہ کیلیے نفرت کا اندازہ
لگانا چاسکیا پھا۔۔۔۔
وہ کیدھے یہ ا پیے نال جھیکیے اسے پیانے کو نےچوف لہچے میں تولی اور اس کی توفع کے عین مطاتق اس
کی نات یہ وہاج نے آگے رکھا ئتیل الٹ دنا۔۔۔۔۔
یہ میرے ہی نس کی نات ہے انک نار نس انک نار ہاپھ لگ چانے وہ جڑنا انسا مسلو گا کہ کبھی دونارہ"
"دوسروں کی راہ میں چانل ہونے کی غلطی یہیں کرے گی۔۔۔۔
وہ لہو رنگ آنکھوں سے اسے گھورنا ہوا توال اس کی آنکھوں میں اسے چاضل کرنے کا انک جہاں آناد پھا
آنی النک اٹ نس اسی چوش کی صرورت ہے پبھی ہمارا اس سے ندلہ تورا ہوگا میں وہ پھیڑ زندگی میں کبھی"
"یہیں پھول سکنی۔۔۔۔۔
وہ سرخ جہرے کے ساپھ چیجیے ہونے تولی تو وہاج نے اس کی نات یہ سر جھ تکا۔۔۔۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 49 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
گ ن ت ک ھ ک ن
پ
نس اب د نی چاؤ ل السٹ نا م اگر میرے ساپھ آنے یہ یہ مانی یہ تو ھر ا لی تیڑھی کرنی پڑے گی"
"انسی لڑک نوں سے نفرت ہے مچھے سدند نفرت۔۔۔۔
ئ
وہ اپنی انگلی کو تیڑھا کرنے آنکھوں میں سرد ناپرات لیے وخست سے توال تو سا میے تبھی لڑکی پھی انک لمچے
کیلیے کاپپ گنی۔۔۔۔
ئ
وہ اس کے ساپھ ہی ضوفے یہ تبھنی اس کی جہرہ اپنی چاپب کرنے ہونے تولی تو وہاج نے آنکھوں میں
چ نواپ یت لیے اس کی چاپب دنکھا اور اس کے جہرے یہ ہاپھ پھیرنے لگا۔۔۔۔
چیکہ وہاج نے اس کے نالوں میں جہرہ جھیا کر گہرا سانس پھرا عیر محسوس انداز میں وہ اسے ا پیے فرپب
پربن کرنا چارہا پھا۔۔۔۔
اور وہ لڑکی اپنی آپرو کی پرواہ کیے نغیر اس کے ہر عمل میں ئیش ئیش پھی۔۔۔
__________________
تم کم سے کم مچھے پیا کے پھی جھنی کرسکنی پھی مفرہ میں کل اکیلی سارا دن تور ہونی رہی کبھی کونی"
"صروری نات ہی کرنی ہونی ہے انسان نے لیکن یہیں تم سونی اپنی ئتیدبں توری کرو کسی کا کیا فکر۔۔۔۔
ئ
وہ دوتوں فری لیکخر میں ک تفے میں تبھی پھی پبھی نانی سے اس سے ناراضگی سے سکوہ کیا کرنی پھی ک نوں یہ
تونی میں اس کی واچد سہیلی مفری ہی پھی تو مفرہ نکدم اس کی نات یہ سرمیدہ ہوگنی۔۔۔۔
"میں کیسے چاپنی ہونگی رانی ک نوں عج یب نائیں کرنی ہوں میں تو کل تونی میں ہی یہیں پھی۔۔۔۔"
وہ اس کی عفل یہ ماتم کرنے ہونے تولی تو رانی نے نےساخنہ اپیا سر پ یٹ ڈاال۔۔۔۔
تم وہ سب جھوڑو ضدا کی جھلی ہو میری نات عور سے ستیا کل میں نے چو دنکھا وہ نقتیا میری نظروں کا"
"دھوکا فطعی یہیں ہوسکیا۔۔۔۔
وہ پرسوچ انداز میں تولی جہرے یہ فکر کی جھاپیاں پھی مفرہ نے اس کی نات یہ کتیلی نگاہوں سے اس کی
سمت دنکھا تو وہ کھسیانی ہیسی ہیس دی۔۔۔۔۔
ہاں کل وہ چو لیلی پھیال یہیں ہے اسے میں نے اس لقییر کمتیے وہاج کے ساپھ چانے دنکھا اور سب"
"سے خیرانگی والی نات ناہوں میں ناہیں ڈال کر چارہے پ ھے۔۔۔۔
رانی نے جیسے اس کی معلومات میں اضافہ کیا اور ساپھ ہی سا میے ئتیل یہ رکھی تونل کی سمت م نوجہ ہونی
مفرہ اس کی نات یہ جہاں کی یہاں رہ گنی فصا میں گھین سی محسوس ہونے لگی۔۔۔۔۔
لڑک نوں کی غزت تو کانچ سی ہونی ہے کانچ میں اگر ہلکی سی پھی دڑار آچانے تو وہ دونارہ چوڑا یہیں چاسکیا"
اسی طرح اگر عورت کی غزت یہ جرف آنا ہے تو الکھ کوسسوں کے ناوچود وہ اس ظالم معاسرے میں
ذلیل و رسوا ہوکر رہ چانی ہے ا پیے آپ کو نحانے نحانے وہ چود زجمی ہوچانی ہے مگر یہ لڑکیاں ناچانے
"ک نوں اپنی غزت کو چود ہی پرناد کرنے یہ نلی ہونی ہیں۔۔۔۔
وہ ناشف ذدہ لہچے میں تولی لہچے میں دکھوں کا جہاں آناد پھا چیکہ اس کی نات یہ رانی نے انک نظر اسے
دنکھیے ناپیدی انداز میں سر ہالنا۔۔۔۔
"جھوڑو ہم ک نوں فکر کربں ا نسے لوگوں کی چو چود کی پرواہ کرنا ہی یہیں چا پیے۔۔۔۔"
وہ اس کی گال پھتیا کر مسکرانے لہچے میں تولی مفرہ اس کی نات یہ کوسش کے ناوچود پھی مسکرا یہ
سکی۔۔۔۔
"مبم کالس میں آنے والی ہونگی چلو ان سے یہلے یہیجیا ہے۔۔۔۔۔"
رانی پرگر کی آجری ناپ یٹ لتیے ہونے اپھیے ہونے تولی تو مفرہ نے پھی اس کی نلقید میں کیائیں وعیرہ
سمیٹ کر پیگ میں ڈالی اب ان دوتوں کا رخ ا پ یے ڈ پیارنمیٹ کی چاپب پھا۔۔۔۔
ناچانے ک نوں مچھے اب تونی سے ہی وخست سی ہونے لگی ہے انسا لگیا ہے جیسے عج یب سی وپرانی ہے"
"یہاں جتیے سوق سے میں تونی آنی پھی سارا منی میں ملیا نظر آرہا ہے۔۔۔۔۔
وہ اداسی سے رانی سے محاطب پھی رانی اس کی نات یہ ناشف سے سر ہال کر رہ گنی خس کا دماغ انک ہی
نات یہ اڑ گیا پھا۔۔۔۔۔
اس سے یہلے کہ وہ کچھ تولنی دوتوں اپنی نست سے آنے والی آواز یہ گردن گھمانی تو وہاج سیرازی کو دنکھ کر
عم ج س م ی تمب پ ھ
رانی نے کوفت سے ھیاں جی چیکہ فرہ کا سانس خ ک ہوگیا اس کے ہرے یہ نی خیز
مسکراہٹ دنکھ کر لیکن اسے چاالت کا سامیا کرنا پ ھا پبھی ڈٹ کر کھڑی رہی۔۔۔۔
کل آپ کا دندار ہی نصیب یہیں ہوا اس ندقسمت کو تو سوچا کہ آج چاکر مل آؤ اور خیرپت درنافت کر کے"
"آؤ نقتیا آپ کو اجھا لگے گا۔۔۔۔۔
وہ ستیے یہ دوتوں نازو ناندھیے مودنایہ انداز میں توال تو ان دوتوں نے اس کی نات کو سرے سے ہی نظرانداز
کردنا جیسے وہ کسی اور سے محاطب ہوا۔۔۔۔
اپنی اکڑ اجھی یہیں ہونی محیرمہ اور دنکھو ذرا دکھا کسے رہی ہے وہاج سیرازی کو خس کے لیے دپیا ہاگل"
ہے خس کی انک نظر کو لڑکیاں پرشنی ہے۔۔۔۔
اور ان کی اس اکڑ کا پنہ ہے میں کیا کرنا ہوں اپنی چونی کے پیچے مسل د پیا ہوں کہ دونارہ جہرہ دکھانے کے
"فانل یہیں رہنی۔۔۔۔۔
وہ ا پیے دوسنوں کے ساپھ فہقہہ لگانے نےہیگم انداز میں فہقہہ لگانے ہونے پ تفر سے توال۔۔۔۔۔۔
مفرہ کو مزند وہاں کھڑا ہونا پھیک یہیں لگا پبھی رانی کا نازو پھامنی اسے ساپھ چلیے کا اسارہ کیا لیکن وہ نس
ن
سے مس یہ ہونی مفرہ نے نحیر سے اس کی چاپب دنکھا لیکن وہ وہاج کی آنکھوں میں آ کھیں گاڑھے کھڑی
رہی۔۔۔۔۔۔
وہ دوتوں نازوؤں کے آشیین جڑھانی داپت ئیسیے ہونے تولی لیکن مفرہ کی نات نے اس کے فدم چکڑ
لیے۔۔۔۔۔
نمہیں ہللا کا واشظہ ہے یہاں کونی نات یہ پڑھاد پیا اس کا کچھ یہیں نگڑے گا ساری نات ہم یہ آنے"
"گی۔۔۔۔۔
وہ اس کے کان میں جھکیے سرگوشیایہ لہچے میں میت کرنے والے انداز میں تولی۔۔۔۔۔
اس وفت ڈ پیارنمیٹ میں سب کے لیکخرز ہونے کی وجہ سے وہ سیسان پھا صرف اکا دکا لوگ ا پیے کاموں
میں مصروف پ ھے ایہیں کسی سے غرض یہین پھا۔۔۔۔۔
نےنی اونحا تو لیے ہیں یہ مخفل کے اداب کے چالف ہے کہ ا پیے لوگوں کی موچودگی میں انک دوسرے"
"کے کاتوں میں پھسر پھسر کرنا۔۔۔۔
ن
وہ دوتوں ہاپھوں کی انگلنوں کو ناہم مالنے آ کھیں پیتیانے مصنوعی معصومیت سے توال چیکہ آنکھوں میں
چیاپت ہی چیاپت پھی۔۔۔۔
مسیر وہاج سیرازی میں انک نار یہلے پھی وارن کرچکی ہوں ہمارے ساپھ لحاظ فاتم رکھو اور ان او ج ھے"
"ناموں سے نالنے کی کی ہمت پھی یہ کرنا۔۔۔۔
مفرہ کو تو اس کا نےنی کہیا آگ ہی لگاگیا پبھی وہ اپنی نفاب سے جھانکنی ہیزل آنکھوں میں سرد بن لیے
پیتیہہ کرنے والے انداز میں تولی تو وہ اور اس کے دوست فہقہہ لگا ا پ ھے۔۔۔۔
"چلو رانی۔۔۔۔۔"
اس سے یہلے کہ وہ انک فدم پھی مزند پڑھانی اس کا نازو کسی مصنوط سکیچے میں پھا انک لمچے کیلیے تو مفرہ
کا دل دھڑکیا پھول گیا سانسیں مدھم پڑگنی چیکہ جہرہ لبھے کی ماپید شقید پڑگیا۔۔۔۔
اس نے خیرت کی ذنادنی سے گردن گھمانی اور اپیا نازو وہاج کی گرفت میں دنکھ کر جی چان سے کاپنی آج
نک کسی عیر مرد نے اسے جھوا نک یہیں پھا اور وہ کتیے دھرلے سے توری تونی کے سا میے اشکا ہاپھ نکڑ
چکا پھا۔۔۔۔
ن
رانی کی آ کھیں پھی اس کی جرأت یہ پھتیے والی ہوگنی چو جہرے یہ فیح لیے اسے ہی دنکھ رہا پھا۔۔۔۔
ی چ ُ
ل
"میری ہمت کو تو یچ۔۔۔۔"
م
اس سے یہلے کہ وہ نات کمل کرنا منہ یہ پڑنے والے پھیڑ سے ماچول میں سکوت جھاگیا مفرہ نے فورا
سے یہلے اس کی گرفت سے کالنی آزاد کرانی اور پ تفر سے اس کی چاپب دنکھا۔۔۔۔
چیکہ اس کی جرکت یہ وہاج کا جہرہ لہو جھلکانے لگا اس نے انکدم طیش میں اس کی طرف پڑھیا چاہا لیکن
اس کے دوسنوں نے فاتو کرلیا۔۔۔۔۔
"تو نلڈی **تم نے میرے یہ ہاپھ اپھانا وہاج سیرازی یہ نمہاری اپنی محال۔۔۔۔"
وہ آنکھوں میں پھسم کرنے والی وخست لیے اس پر پھ تکارا ہوا توال کیتنی کی رگیں پھولیا سروع ہوگنی
پھی۔۔۔۔
دل تو کررہاپھا کہ اس دو نکے کی لڑکی کی چان لیلے اسے اپیا گال چلیا ہوا محسوس ہوا نفرت پیے سرے سے
عود آنی تو رانی کو نافاغدہ کسی ایہونی کا اخساس ہوا۔۔۔۔۔
مفرہ نے تو نافاغدہ کیکیانا سروع کردنا آنکھوں میں نمی سی تیرنے لگی اس کی جرکت کا سوچیے دل کیا پھوٹ
پھوٹ کر رونے۔۔۔۔۔
پبھی اس کی نظر دور کھڑی لیلی یہ پڑی چو اس سارے معا ملے کو آرام سے ئتیچ یہ ئتبھ کر انحوانے کررہی
پھی۔۔۔۔
"یہ یہاں کیا ہورہا ہے آپ دوتوں میرے ساپھ ڈبن آقس میں چلیے۔۔۔۔"
وہاں کے پروفیسر ادھر کے شیگین چاالت کا مالچظہ کرنے نفرپیا دھاڑ کر ان دوتوں سے محاطب
ہونے۔۔۔۔
ناس کھڑا انک سیییر نے کیدھے اچکانے فیاس آڑانی کی تو پروفیسر کی عصیلی نگاہ سے وہ ححل سا
ہوگیا۔۔۔۔۔
وہاج سر جھیکیا انک کتیلی نگاہ اس یہ ڈالیا ان کے پیچھے چل دنا آنکھوں ہی آنکھوں میں وہ مفرہ کو وارپیگ
د پیا یہ پھوال چیکہ مفرہ نے رانی کو دنکھ کر نفی میں سر ہالنا خس نے آنکھوں ہی آنکھوں میں اسے نسلی
دی۔۔۔۔۔۔
مفرہ اپیا پیگ ستبھالنی نمام سرگوسنوں کو نظرانداز کرنی ڈبن آقس کی سمت پڑھ گنی۔۔۔۔۔
وہ کڑی نظربں ان دوتوں یہ جمانے تولے تو مفرہ کی آنکھوں میں نمی آگنی چو پروفیسر کی زپرک نگاہوں سے
مخفی یہ رہ سکی پبھی اب کی نار پرمی سے تولے۔۔۔۔۔
سر ایہوں نے یہلے غلط طر نفے سے میرا ہاپھ نکڑنے کی جرأت کی پھی میرا ہاپھ اس کے نعد اپھا"
"پھا۔۔۔۔
وہ اپنی سسکیاں دنانی نظربں جھکانے مخرمایہ انداز میں تولی تو ایہوں نے انک عصیلی نگاہ نےپیازی سے
ضوفے یہ ئتبھے دتواروں یہ لگی ئتیتیگ گھورنے میں مصروف پھا۔۔۔۔
ایہوں نے دوتوں سے کچھ سواالت توجھیے ایہیں آقس سے چانے کی اچازت دی۔۔۔۔۔
"یہ نلکل پھیک یہیں ہے کونی ف تصلہ پروفت لتیا ہی ہوگا وریہ چاالت ذنادہ شیگین ہوچائیں گے۔۔۔۔"
وہ پرسوچ انداز میں پڑپڑانے ہونے تولے اب ایہیں صرف پرنسیل کا اپ تطار پھا چو کسی صروری کام کی
ندولت لیٹ آنے والے پ ھے ناکہ وہاج سیرازی کے چالف کونی سحت انکشن لیا چانے۔۔۔۔
رانی کے دل کو نےساخنہ دکھا سا لگا لیکن اس وفت کونی نات کرنا یہیر یہ لگا وہ دوتوں انک ساپھ فدم مالنی
تیرونی گیٹ کے چاپب چل دی۔۔۔۔
مفرہ کو اپھی اپھی اپنی کالنی یہ جھلسیا ہوا لمس محسوس ہورہا پھا چو اسے چیخ چیخ کر رونے یہ مجنور کررہا
پھا۔۔۔۔
_____________________
ی
گھر ہیجیے ہی وہ پھا گیے ہونے ا پیے کمرے میں پیدہوگنی میزہ پیگم کسی کام کی ندولت اوپر والے تورشن میں
پھی پبھی کونی پھی اس کی جرکت یہ توجہ یہ دے شکا۔۔۔۔۔
واسروم میں چاکر وہ عیانا سمیت ساور کے پیچے چاکھڑی ہونی اور ا پیے نازو کو نےدردی سے رگڑنا سروع کردنا
جیسے اس کی سلگیے لمس کو ا پیے نازو سے میانا چاہنی ہو آنکھوں سے آنسو لڑتوں کی ضورت میں یہ رہے پ ھے
مسلسل رونے سے آنکھوں میں اب درد ہونے لگا پھا پبھی الماری سے آرام دہ کھال کرنا قم تض سلوار نکال
کے یہتنی نماز کیلیے کھڑی ہوگنی ک نونکہ اس کے مطاتق ا پیے آپ کو سکون یہیحانے کا واچد ذرنعہ پھا۔۔۔۔
نماز کے دوران پھی آنسو پ ھے کہ ر کیے کا نام ہی یہیں لے رہے پ ھے دغا کیلیے ہاپھ اپھانے ہی منہ سے
انک سسکی نکلی۔۔۔۔۔
ن
ہللا ناک اس وخسی سے میری غزت کی چفاطت فرمانا مچھے اس کی آ کھیں کاٹ کھانے کو دوڑنی ہے اس"
کی آنکھوں سے جھلکنی ستطاپ یت سے چوف اور عج یب سی کراہ یت آنی ہے مچھے لگیا ہے کہ وہ میرا سب
کچھ مچھ سے جھین کر فرار ہوچانے گا میں انسی ونسی لڑکی یہیں ہوں اس کو اس غلط راہ سے
"ہیادو۔۔۔۔۔
وہ نےنسی کی اپیہا کو جھو رہی پھی پبھی سحدے کی چالت میں گڑگڑا کر ہللا سے دغا مانگ رہی پھی
منہ یہ ہاپھ پھیڑنے آنسو ضاف کرنے وہ چانے نماز طے کرنی اپھی اور اسے ساپیڈ ئتیل یہ رکھنی پیڈ یہ خت
ن
لیٹ گنی لیتیے ہی آنکھوں کے سا میے اس کی سرد آ کھیں آنی تو وہ ہڑپڑا کر اپھ گنی۔۔۔۔
سانسیں مدھم چلیا سروع ہوگنی چیکہ خسم اس کے چوف سے نافاغدہ کائتیا سروع ہوگیا۔۔۔۔
اس نے گہرے سانس پھرنے ا پیے اعصاب یہ فاتو نانا اور کروٹ ندل گنی۔۔۔۔۔
وہ میزہ پیگم کے آنے سے یہلے سونا چاہنی پھی ناکہ اس کی سوجھی آنکھوں دنکھ کر وہ کونی ئتیحہ یہ اچذ کرلیں
ان کی طت تغت کے ئی ِش نظر وہ ایہیں پرنسان یہیں کرنا چاہنی پھی پبھی پھاری ہونی آنکھوں کو پید کرنے
ا پیے آپ کو پرسکون کرنا چاہا۔۔۔۔
ن
نازو میں ہونے والی چبھن کے ہونے اس نے میدھی میدھی آ کھیں واں کی تو دھیدلی آنکھوں سے سب کو
م تفکر انداز میں ا پیے اوپر جھکا نانا۔۔۔۔۔
سر الگ پھاری ہورہا پھا اس نے مشکل ا پیے پھاری ہونے سر کو پھام کر اپھیے کی کوسش کی لیکن نلکل
پھی ہمت یہیں کر نانی۔۔۔۔
آپ ایہیں ناتم تو ناتم میڈنشن دبں اپنی پییسیز وہ پھی اپنی سی عمر میں کسی اجھی نات کی غالمت یہیں"
"ہے یہت کمزور ہیں یہ اوکے اب میں چلنی ہو چیال رکھیے گا۔۔۔۔
ڈاکیر پروفیسیل انداز میں فہام سے محاطب ہونی چو نسونش ذدہ نظربں اسی یہ نکانے کھڑا پھا۔۔۔۔
مسلسل رونے کی ندولت ئتیحہ تیز نحار کی ضورت میں نکال پھا۔۔۔۔
وہ مسکرانے ہونے ان کی طرف م نوجہ ہوا تو ڈاکیر سر ہالکر اس کی نلقید میں چل پڑی۔۔۔۔
"پنہ یہیں کونسی فکر کو سر یہ چاوی کرلیا ہے چو اپیا تیز نحار ہوگیا ہے۔۔۔۔"
میزہ پیگم اس کے نالوں میں ہاپھ پھیرنی م تفکر انداز میں نازیہ پیگم سے تولی۔۔۔
"تم اس کے ناس ہی ئتبھو میں کونی ہلکی پھلکی غذا پیانی ہوں اس کیلیے۔۔۔"
وہ میزہ پیگم کو ناکید کرنی کمرے سے ناہر نکل گنی اب کمرے میں صرف میزہ پیگم ہی پھی۔۔۔۔
چازم کسی صروری کام کے ندولت ا پیے کسی دوست کے ہاں گیا ہوا پھا غدنل ضاخب اور وہاج ضاخب
آقس پ ھے کسی نے ایہیں پیگ کرنا میاسب یہیں سمچھا۔۔۔
میزہ پیگم اسے مسلسل عیرمرنی نقطے پر نظربں نکانے دنکھ کر نسونش سے تولی۔۔۔۔
گھر پھر میں سب کی الڈلی ہونے کی وجہ سے مفرہ کی اپنی سی کھروچ یہ ہی گھر سر یہ اپھ چانا پھا آج پھی
طت تغت جرانی یہ سب م تفکر پ ھے۔۔۔۔
ن
"کچھ یہیں ماما نس و نسے ہی سر یہت پھاری پھاری سا ہورہا ہے آ کھیں پھی درد ہورہی ہیں۔۔۔۔"
ن
وہ اپنی آ کھیں دنانی اپھ کر پیڈ کراؤن سے پیک لگاگنی اپنی ہی چالت سے اکیاہٹ سی ہورہی پھی پبھی
ن
اپنی ْآ کھیں موند گنی۔۔۔۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 62 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
دو گھت نوں میں اس کا ساداب کھلکھالنا جہرہ کیسے زردی مانل ہوگیا پھا ایہوں نے آگے پڑھ کر اس کا ماپھا
چوم لیا۔۔۔۔
فہام چو کافی دپر سے ماں ئتنی کے پیار پھرے مطاہرے دنکھ آنکھوں ہی آنکھوں میں مسکرا رہاپھا سلسلہ
پڑھیا دہکھ ایہیں نازیہ پیگم کا پ تعام دنا تو وہ سر ہالنی کمرے سے ناہر نکل گنی۔۔۔۔۔
مفرہ فہام کی موچودگی کمرے میں محسوس کرکے ا پ یے آپ میں سمٹ گنی وہ جہرہ جھکانے ک تق نوز سی انگلیاں
چیحانے لگی۔۔۔۔
اس کے لہچے میں اپر پھا کہ اس کی آنکھوں میں نمی تیرنے لگی لیکن آنسوؤں یہ نل ناندھیے۔۔۔۔
نےساخنہ نفی میں سر ہالگنی وہ چاہ کہ پھی فہام کو تونی میں ئیش آنے والے وا فعے کے م تعلق یہ پیاسکی
وہ اندازہ یہیں پھا کہ وہ کیسا ِرد عمل ظاہر کرے گا۔۔۔۔۔
فہام یہت عور سے اس کے جہرے کے انارجڑھاؤ سے اندازہ لگانے کی کوسش کررہا پھا لیکن اشکا جہرہ
ہمیشہ کی طرح نےناپر پھا۔۔۔۔۔
س
اس نے نسلی کے چاطر اس کے ہاپھ یہ ہاپھ رکھیا چاہا مگر اس کا ارادہ مچھیے مفرہ نے فورا سے یہلے اپیا
ک
ہاپھ وہاں سے ھتیچ لیا اور آنکھوں میں ناگواری لیے اسے دنکھا۔۔۔۔
وہ دھبمی آواز میں تولی لہچے میں پیتیہہ سامل پھی لیکن فہام نے وہ ہوا میں اڑا دی۔۔۔۔
او نلیز مفرہ ہم انک گھر میں رہیے ہیں ہمارا نحین ساپھ گزرا ہے انک ساپھ نلے پڑھے ہیں کزپز ہیں اور"
سب سے پڑھ ہمارے درمیان رسنہ چو رسنہ فاتم ہونے واال ہے تو پھر نمہیں یہ سب ناگوار ک نوں گزرنا
"ہے۔۔۔۔
کوسش کے ناوچود پھی وہ اپیا لہحہ نلخ ہونے سے روک یہ نانا آنکھوں میں چفگی ناچ رہی پھی وہ پیے پیے
جہرے کے ساپھ اس کے تو لیے کا مت تظر پھا۔۔۔
کو نسے رشیے کا ذکر کررہے ہیں میگنی کا رسنہ میری نظر میں کونی چیت یت یہیں رکھیا ہمارے درمیان کونی"
مخرم رسنہ فاتم یہیں ہوا کہ میں آپ کی چواہش کے مطاتق ناہوں میں ناہیں ڈال کہ گھوموں۔۔۔۔
ن
اگر یہ نائیں پھی آپ یہ گراں گزرنی ہے تو مچھے معاف کردبں میں آپ کی چواہش کی ل یں
ہ ی ی مک
"کرسکنی۔۔۔۔
اس کا انداز فہام کو ناور کروانے کیلیے کافی پھا کہ وہ اس کے ہر چیال کی نفی کرنی ہے۔۔۔۔
فہام نے اس کے تو لیے یہ تیز نگاہ اس کے سرانے یہ ڈالی اور خب توال تو لہحہ آگ کی سی ئیش لیے
پ
ہونے پھا مبھیاں ھتیجیے مشکل ا پیے آپ یہ ضتط کیا۔۔۔۔۔
وہ نمسخر سے اس کے سرانے میں نظربں الچھانے زہرچید لہچے میں توال تو مفرہ نے اس کی نات یہ پڑپ
کر اس کی سمت دنکھا جہرہ نکدم دھواں دھواں ہوگیا ذنادہ تو لیے کی وجہ سے سر میں درد سدت اجتیار کررہا
پھا لیکن اس سب سے نےپیاز وہ اپنی ہی ہا نکے چارہا پھا۔۔۔۔
نلیز میں اس وفت کسی پھی نحث کے موڈ میں یہیں ہوں میری طت تغت یہلے ہی پھیک یہیں"
"ہے۔۔۔۔
وہ اس کے سا میے ہاپھ چوڑنی میت پھرے لہچے میں تولی آنکھوں سے آنسو زاروفطار یہیا سروع ہو گیے۔۔۔۔
فہام کو نکدم اپنی چلدنازی یہ عصہ آنا تو سرمیدگی سے آن گھیرا اس نے گہری سانس پھرنے ا پیے اعصاب
کو نارمل کرنا چاہا۔۔۔۔
دنکھو مفرہ میں نمہیں یہ یہیں کہہ رہا کہ فیانسی ہونے کی چیت یت سے تم نمانش بن کر میرے ساپھ"
گھومو نس انک غام سی نات کی ہے کہ آج کل تو سادی سے یہلے ہی لڑکا لڑکی انک دوسرے کے نارے
میں سب کچھ چان لتیے ہیں کہ آگے چاکر ایہیں کونی مسیلہ یہ ئیش آنے لیکن میں اس معا ملے میں
"پھی چاموسی اجتیار کرگیا پھا۔۔۔۔
کھردرے لہچے میں تو لیے نات کے اجتیام یہ اس نے اشیہفامنہ نظربں مفرہ کی چاپب اپھانی چو نظربں
جھکانے نےپیازی سے ناچانے کن سوچوں میں گم پھی۔۔۔۔۔
فہام اس کی جرکت یہ جڑ کر اپھ کھڑا ہوا اس کی تیزاری محسوس کرکے فہام کا نارا مزند ہانی ہوگیا پبھی کرسی کو
عصے سے پھوکر مارنے کمرے سے نکلیا چال گیا۔۔۔۔۔
اس کے عصے یہ مفرہ اجھل کر رہ گنی آنسو سے آنسو مزند یہیا سروع ہو گیے خسے اس نے ہاپھ کی نست
سے نےدردی سے رگڑ ڈاال۔۔۔۔
ن
ہیزل آ کھیں ضتط سے سرخ ہورہی پھی۔۔۔۔
میچ کے رہ گنی۔۔۔۔۔۔
کسی کی فدموں کی چاپ یہ مشکل ا پیے ا پیے جہرہ نارمل کرنی پیڈ کراؤن سے پیک لگا کر ئتبھ گنی۔۔۔۔۔
"ارے کیا نارر یہاں پھانی کے عم میں لوگ پبمار ہو گیے ہیں۔۔۔۔"
چازم چو اپھی ا پیے دوست کی طرف سے آنا پھا نازیہ پیگم کے پیانے پر فورا سے یہلے اس کے کمرے میں
ن
آنا اور اسے ا پیے آپ میں مگن دنکھ کر سرارنی انداز میں توال وہ اسے انک نظر د کھنی نظربں پھیر گنی چازم
اس کے انداز یہ پھبھکیے ہونے خیرانگی سے اسی کرسی یہ ئتبھ گیا جہاں سے اپھی فہام اپھ کر گیا پھا۔۔۔۔
وہ مسکیت یت سے توال جہرے یہ جھانی معصومیت فان ِل دند پھی اس کے جہرے کو دنکھ کر وہ دھبما سا
مسکرادی۔۔۔۔
"گڈ گرل چلیں اب چلدی سے پیائیں کن سوچوں نے پرنسان کیا ہوا ہے۔۔۔۔"
وہ ہلکا پھلکا ہونے دوشیایہ انداز میں توال تو مفرہ غادت کے پرچالف جڑ گنی۔۔۔۔
یہیں اب کیا انسان ا نسے پبمار یہیں ہوسکیا صروری ہے کہ کونی پرنسانی ہو پب ہی انسان پیڈ یہ"
"پڑچانے۔۔۔۔
"آرام سے تیز گام میں تو ا نسے ہی توجھ لیا معافی مل سکنی ہے کیا۔۔۔۔"
چلو چازم تم اپھو یہاں سے مفرہ کو کھانا کھال کر دوا د پنی ہے ناکہ میری ئتنی چلدی سے چیگی پھلی ہوچانے"
"ہمیں ہمارے گھر کی روتق وانس چا ہیے۔۔۔۔
وہ مجیت پھرے لہچے میں کھانے کی پرے ساپیڈ ئتیل یہ رکھیے ہونے تولی تو مفرہ ان کی اپنی مجیت یہ تم
آنکھوں سے مسکرادی۔۔۔۔
میزہ پیگم اور چازم کے جہرے یہ پھی ان کے پیار پھرے مطاہرے دنکھ کر ئیسم پھیل گیا چازم اسے
انک نظر دنکھیا ا پیے تورشن کی چاپب چل دنا مفرہ نے مسکین ضورت پیا کر ان دوتوں کی چاپب دنکھا چو
ذپردشنی اسے کھانا کھالنے یہ نلی پھی۔۔۔۔۔
اس کے منہ پیا کر کھانے پر وہ دوتوں کھل کر ہیس دی اپنی کاپیات کو ہیسیا دنکھ مفرہ کو محسوس ہوا جیسے
ہر خیز کھل اپھی ہے پبھی نمام نلخ ناتوں کو ذہن سے جھیکنی ان کے پیار کو محسوس کرنے لگی۔۔۔۔۔
____________________
کونی صرورت یہیں ہے صیح تونی چانے کی کل میں پھی اپنی ئتنی کے ساپھ تورا دن گزاروں گا ناکہ ہم"
"ناپ ئتنی کھل کے دل کی نائیں کرسکیں۔۔۔۔۔
مفرہ چو دویہر سے ہی فہام کے رونے کی وجہ سے مضظرب پھی غدنل ضاخب کے آنے ہی وہ پرنسانی
دھواں بن کے اڑ گنی پبھی ان کی ستیے سے لگی ان کی نات یہ کھل کر مسکرادی۔۔۔۔۔
"جی ہاں کل میں پھی ا پیے نانا کے ساپھ ڈھیر ساری نائیں کروں گی۔۔۔۔۔"
وہ ان کے گلے میں ناہیں ڈالے نفاہت ذدہ آواز میں دھبمے سے تولی غدنل ضاخب اس کے وچود میں اپھی
پ
پھی جرارت محسوس کیے لب ھتیچ گیے۔۔۔۔۔ پبھی مفرہ نے ا پیے نام کی نکار یہ نگاہیں اپھا کر دنکھا تو
وہاب ضاخب کو وہاں ئتبھا دنکھ ان کے ناس آگنی۔۔۔۔۔
میرا یہادر نحہ چلدی سے اس معمولی سی پبماری سے نمٹ لے گا میں چاپیا ہوں وہ یہت ظاف نور"
"ہے۔۔۔۔
ہاں یہ خب میرے ناس ا پیے ہیے کیے دو دو توچوان ہے تو پھر مچھے کونی پرنسانی یہیں ہوچانی"
"چا ہیے۔۔۔۔۔
وہ مسکراہٹ دنانے آنکھوں میں سرارت لیے تولی تو وہ دوتوں اس کے انداز یہ فہقہہ لگا گیے۔۔۔۔۔
ارے ہیے کیے توچواتوں میں مچھے سامل ہی یہیں کیا گیا ک نونکہ اگر دنکھا چانے اس گھر کے مردوں میں"
"سب سے ہیا کیا میں ہی ہوں۔۔۔۔
ن
وہ ا پیے مسلز دکھانا ہوا سوخ ہوا تو مفرہ اس کی جرکت یہ آ کھیں دکھا کر رہ گنی ک نونکہ نات تو اس کی نلکل
پھیک پھی جم چوابن کرنے کے نعد سے وہ ذنادہ ہی پڑا پڑا لگیے لگا پھا۔۔۔۔
وہاب ضاخب شیجیدگی سے اس کی نات ہوا میں اڑانے ہونے تولے تو مفرہ نے مسکراہٹ جھیانے کو جہرہ
جھیا لیا۔۔۔۔
اجھا نحوو نانا چان کیا آپ یہ نات چا پیے ہیں کہ آپ کے اس ضاجزادے کو سادی کی یہت چلدی"
"ہے۔۔۔
وہ موفع دنکھیے پیلی لگانے ہونے تولی ہیزل آنکھوں میں پھرتور سرارت ناچ رہی پھی چو چازم کو آگ لگانے
کو کافی پھی۔۔۔۔
اس کی نات یہ سب کا رخ اپنی چاپب ہونا دنکھ چازم توکھال گیا پبھی کینہ توڑ نظروں سے مفرہ کی چاپب دنکھا
چو مسلسل داپت دکھارہی پھی۔۔۔۔
"میں پڑھانی کرلو چاکر صیح سے کچھ پڑھا یہیں ہے میں نے۔۔۔۔۔"
اس نے چود کو سب کی نگاہوں کا مرکز ئتیا دنکھ وہاں سے چانا ہی یہیر سمچھا چانے چانے ہی مفرہ کو گھوری
سے توازنا یہ پھوال۔۔۔۔
چلو سب ناہر اب مفرہ آپ آرام کربں آپ کی ماما آپ کے ناس ہی سوئیں گی ناکہ کونی مسیلہ ہوتو وہ"
"آپ کے ناس کونی موچود ہو۔۔۔۔
سب ناری ناری کمرے سے نکل گیے تو غدنل ضاخب اس کے ما پ ھے یہ مجیت پھرا توشہ د پیے ہونے
ن
تولے تو وہ طماپ یت پھری سانس چارج کرنی آ کھیں موند گنی ستیے میں سکون کی لہر دوڑ گنی۔۔۔۔
غدنل ضاخب نے کمرے کی الپٹ آف کی اور ساپھ ہی دروازہ پید کرنے ناہر نکل گیے ناکہ اس کے آرام
میں کونی چلل یہ آنے۔۔۔۔
_________________
دن سنق رفیاری سے گزر رہے پ ھے اس وا فعے کو پھی انک ہقیے سے ذاند ہوچکا پھا چازم کے امیحانات چل
رہے پ ھے تو وہ ایہی کی پیاری میں مصروف ہوچکا پھا فہام کے رونے میں کونی چاص سدھار یہیں آنا پھا وہ
مزند جڑجڑا ہونا چارہا پھا مفرہ نے ا پیے آپ کو ہمت دالنے ئین دن یہلے ہی رانی کے نےچد اسرار یہ تونی
دونارہ چوابن کی پھی وریہ وہ اس گھتیا سخص کا سامیا نلکل یہیں کرنا چاہنی پھی۔۔۔۔۔
لیکن خیرت کی نات کو پب ہونی خب اس سے مزند سامیا ہوا ہی یہیں تونی چانے ہی اسے خیرت کا جھ تکا
پب لگا خب اسے وہاج سیرازی کے ندل چانے کی جہہ مگوپیاں ستیے کو ملی لیکن وہ یہ سب سوچ کر پ تفر
سے سر جھیک گنی کہ اس انسان کی فظرت کبھی یہیں ندل سکنی۔۔۔۔۔۔
الزما لوگوں نے پھی اس کے نارے میں غلط رانے فاتم کرلی پھی پبھی وہ ان کی ناتوں کو نظرانداز کرگنی
مفرہ نے اس خیز کا تو نافاغدہ سکر ادا کیا کہ اس سخص سے سامیا کبھی یہیں ہوگا۔۔۔۔۔
آج پھی کچھ انسا ہی مصروف سا دن پھا گرمی نے سدت اجتیار کی ہونی پھی وہ دوتوں تونی کے مین گراؤنڈ
ئ
میں درخت کی جھاؤں میں تبھی ا پیے کام میں مگن پھی رانی اگر کونی نات کرنی تو وہ چواب دے د پنی وریہ
پ س
وہ مصروف انداز میں ا پیے رخسیر پر جھکی پروگرامیگ کو ھیے کی کوسش کررہی ھی کہ اچانک ا پیے رخسیر
مچ
یہ کسی کا سایہ محسوس کرکے اسے ا پیے سر یہ کسی کے کھڑے ہونے کا گمان ہوا پبھی سر اپھا کر اوپر کی
ن
چاپب دنکھا لیکن سا میے کھڑے وہاج کو دنکھ پر اس کی آ کھیں خیرت سے پھتیے والی ہوگنی دل نےساخنہ
ڈوب کے اپھرا لیکن سب سے ذنادہ خیران اس کے چلیے نے کیا۔۔۔۔۔
چو توفع کے عین چالف ڈھیگ سے ئت یٹ سرٹ یہیے گرپیان کے ئین یہذپب سے پید پ ھے آنکھوں سے
پھی سرافت جھلک رہی پھی پھورے نالوں کو چیل سے سیٹ کیا ہوا پھا۔۔۔۔۔
رانی چو ا پیے تونس یہ جھکی نار نار اس کا نام دہرا رہی پھی اسے م نوجہ یہ ہونا دنکھ اس کی چاپب اکیا کر
گردن گھمانی لیکن اسے اوپر کی چاپب م نوجہ دنکھ گردن کو گھما کر اوپر اپھانا تو اس کا چال پھی مفرہ نے
مجیلف یہیں پھا خیرت کی ذنادنی سے آواز اندر ہی دب گنی پھی۔۔۔۔۔
وہ اس کا ہاپھ ہالنی اسے م نوجہ کرنے ہونے تولی تو جیسے مفرہ کا سکنہ تونا پبھی ہاں میں سر ہالنی اپھ
کھڑی ہونی۔۔۔۔
اس سے یہلے کہ وہ دوتوں وہاں سے غاپب ہونی وہاج کی آواز یہ دوتوں کو محسوس ہوا جیسے کچھ غلط شن لیا
ہو پبھی سکیے کی ک تق یت میں اس کی سمت دنکھا۔۔۔۔
ا پیے نام کی نکار یہ مفرہ کا دل دھک سے رہ گیا وہ اس کا نام کیسے چان گیا پھا۔۔۔۔۔
ان دوتوں کو اپنی چاپب م نوجہ دنکھ کر وہاج کی ہمت مزند پڑھی پبھی ان کے سا میے آنے ہاپھ چوڑ کر مخرمایہ
انداز میں توال لہچے میں سرمیدگی جھلک رہی پھی۔۔۔۔۔
انک پرا چواب سمچھ کر اسے پھالدبں میں اپنی زندگی میں یہت پڑی پڑی غلطیاں کر چکا ہوں یہت اجھا کیا
کہ اس دن آنکا ہاپھ میرے یہ اپھ گیا اب کم سے کم انسی جرکت سے تویہ تو کروں گا اس دن نمام ناتوں پر
عوروفکر کرنے کے پر آنکھوں میں ندامت کے آنسو آ گیے پ ھے کہ کس طرح میں گمراہی کی راہ یہ گامزن
پھا۔۔۔۔۔
وہ ا پیے آنکھوں میں آنی نمی ضاف کرنا ہوا۔۔۔۔ سرمیدگی سے توال تو مفرہ کا دل تو پھا ہی ضدا کا پرم پبھی
جہرے یہ پرم ناپرات سحانے اس سے محاطب ہونی۔۔۔۔۔
"معاف کرنے والی میں کون ہونی ہوں ہللا کی ذات یہت پڑی ہے ہللا سے معافی مانگو۔۔۔۔"
وہ شیجیدگی سے کہنی آگے پڑھ گنی آج اس کی لہچے میں چوف کا ساپنہ نک یہ پھا رانی نے ناگواری سے وہاج
کی سمت دنکھا چو گردن جھکانے کسی مخرم کی طرح کھڑا پھا۔۔۔۔۔
رانی سے اپھی نک اس کا سرنفایہ انداز ہضم یہیں ہورہا پھا پبھی انک کینہ توڑ نظر مفرہ یہ ڈا لیے داپت ئیسیے
ہونے تولی تو مفرہ نے دھبمے سے مسکرانے ہونے اس کی چاپب دنکھا۔۔۔۔
جھوڑو یہ نات چبم ہے اب وہ ا پیے را شیے ہم ا پ یے را شیے ہم نے کونسا اس سے گیے ہا نکیے ہیں اب کم"
"سے کم انسی کونی مصت یت گلے یہیں پڑے گی۔۔۔۔
وہ نسکر پھرا سانس چارج کرنے ہونے تولی رانی پھی اس کا اطمتیان دنکھیے ہلکی پھلکی ہوگنی کہ کیا پنہ وہ
سچ میں ندل گیا ہو پبھی کیدھے اچکانے اس کے ہمفدم ہوگنی۔۔۔۔۔
واہ و نسے اس لڑکی میں انسا کیا چادو ہے کہ اچانک اپیہا کا نگڑا ہوا انسان پیک ناک ہوکر دبن کی طرف چل"
"دنا۔۔۔۔۔
پ
اپھی ان دوتوں نے کچھ فدموں کا فاضلہ ہی طے کیا پھا کہ اپنی نست سے آنے والی آواز یہ لب ھتیچ کر رہ
گنی لیکن نظرانداز کیے چلنی رہی ک نونکہ ا نسے لوگوں سے نات کرنے کا کونی فاندہ یہیں ہونا۔۔۔۔
اس سے یہلے کہ وہ چوانی کاروانی کرنا ا پیے سا میے وہاج کو دنکھ کر اس کا سانس خسک ہوگیا وہ چاپیا پھا کہ
اب اس کی خیر یہیں۔۔۔۔۔
مفرہ اور رانی نے عج یب سی آوازوں یہ مڑ کر دنکھا تو وہاج کو ان لڑکوں کو مارنا دنکھ رانی نمسخرایہ انداز میں
ہیسی۔۔۔۔۔
"یہ لو یہ انسان کبھی یہیں ندل سکیا یہ گھتیا ہے اور گھتیا ہی رہے گا۔۔۔۔"
پ پ م ھ ک ن
وہ نحوست سے اسے انک نظر د نی فرہ کو ناور کرانے ہونے تولی تو اسے ھی ا نی جرکت یہ اقسوس ہی
ہوا پبھی نفی میں سر ہالنے وہاں سے چانے لگی کہ کاتوں میں پڑنے والی آواز یہ ان کے فدم زمین میں
ہی چکڑے گیے۔۔۔۔۔
نچھے سرم یہیں آنی کسی لڑکی سے توں محاطب ہونے میں یہ نلکل پرداست یہیں کروں گا کہ میری"
"ندولت کسی کی ذات نکل تف کا ناعث پیے سمچھا نا یہیں۔۔۔۔
وہ پھوری آنکھوں میں وخست لیے غرانا ہوا توال تو انک شیکیڈ کیلیے وہ دوتوں پھی کاپپ گنی۔۔۔۔
وہ اسے زوردار پھوکر مارنا ہوا توال تو مفرہ نے انک نظر رانی کو دنکھا۔۔۔۔
ہاں ہاں کونی صرورت یہیں ہے نافی آ ئتیدہ سے چیال کرنا اور تم پھی اپنی یہ عیڈہ گردی دکھانا جھوڑ"
"دو۔۔۔۔
وہ نافاغدہ اس کے سا میے ہاپھ چوڑنے ہونے تولی اور سر جھیکنی میسا کا ہاپھ پھامنی وہاں سے نکلنی چلی
گنی۔۔۔۔
_________________
تم انسا کرو مفرہ اور چازم کو ساپھ لے چاؤ اور فرپنی مارکیٹ سے ساپیگ کر آؤ۔۔۔۔"
چیکہ فہام چو آرام کے چاطر گھر آنا پھا ان کی مسلسل انک ہی نات نے اسے پپ جڑھادی۔۔۔۔
"مما انسا کربں مچھے آپ تورنا نسیرا سمیت گھر سے ناہر ہی پھیج دبں۔۔۔۔۔"
ن
وہ جڑ کر سر جھیکیے ہونے توال تو نازیہ پیگم اس کے انداز یہ اسے د کھنی رہ گنی ان کے دوتوں ئتیے تو یہت
دھبمے مزاج کے پ ھے کبھی غلطی سے پھی وہ ا نسے محاطب یہیں ہونے پ ھے۔۔۔۔
پبھی مشکل مسکرانے دونارہ ا پیے کام میں مگن ہوگنی فہام کو ا پیے رونے یہ اقسوس ہوا۔۔۔۔۔
"اجھا ناراض تو مت ہو آچکل کام کا یہت پرنسر ہے نس اسی لیے پھوڑا سا روڈ پرناؤ کرگیا۔۔۔۔۔"
وہ ان کے گلے میں الڈ سے نازو ڈا لیے ان کے ما پ ھے یہ توشہ د پیے ہونے توال تو ایہوں نے اس کا جہرہ دنکھا
خس یہ پھکن کے آنار واضح پ ھے۔۔۔۔
میرے کمرے سے گاڑی کی چانی لے لو لیکن ذرا پھی آہٹ یہ کرنا وہاب کی آنکھ یہت مشکلوں سے لگی"
"ہے۔۔۔۔
"تم اپھ رہے ہو نا یہیں اور پیچے چاکر مفرہ سے پھی کہو میں گاڑی کی چانی لے کر آنا ہوں۔۔۔۔"
وہ اسے ناکید کرنا چود وہاب ضاخب کے کمرے کی سمت چل دنا۔۔۔۔
چازم کے کہیے پر وہ راضی تو ہوگنی پھی لیکن اس کی انک وجہ صرف فہام کا رویہ پھا وہ چاپنی پھی کہ اگر
اس نے انکار کیا تو فہام مزند ناراض ہوچانے گا پبھی خپ چاپ اپنی پیاری نکڑ لی۔۔۔۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 79 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
وہ ئت نوں اس وفت جتییس ساپ یہ موچود پ ھے چازم اور فہام انک دوسرے کیلیے سرنس نسید کررہے پ ھے
ئ
اور مفرہ ہمیشہ کی طرح عیانے میں ملنوس انک طرف خییر یہ تبھی ناہر کے نطاروں میں گم پھی۔۔۔۔
لڑکیاں لڑکے خییز سرٹ یہیے انک دوسرے کے نازوؤں میں نازو ڈالے اپنی ہی دپیا میں مگن پ ھے خسے
دنکھ کر مفرہ نے جھحک کر نظربں پھیر لی جیسے ان میاطر میں کونی دلحسنی یہ ہو۔۔۔۔۔
اسے عج یب سی گھین ہورہی پھی اس ماچول میں ذرا سا پھی دل یہیں لگ رہا پھا سدت سے دل چاہ رہا
پھا ہاپھوں میں موچود نمام سامان یہی پھتیک کر گھر پھاگ چانے۔۔۔۔۔
فہام کو ا پیے لیے سرٹ نسید کررہا پھا ماتوس کی آواز یہ گردن گھما کر اپنی نست یہ دنکھا۔۔۔۔
دوتوں ہی مسکرارہے پ ھے اور چوش پھی لگ رہے پ ھے مفرہ ان کے م تعلق یہیں چاپنی پھی دور ہونے کی
وجہ سے یہ ہی وہ اسے فہام سے محاطب ہونا دنکھ نانی پھی پبھی ناگواری سے رخ پھیر گنی۔۔۔۔
"فہام واٹ آ نلیزپٹ سرپراپز آج ہم دوتوں ہی ل نو لے کر یہاں ساپیگ میں مصروف ہیں۔۔۔۔"
ئ
وہ رنلیکس انداز میں اس کے کیدھے یہ ہاپھ مارنے کھلھال کر ہیس دی دور تبھی مفرہ کی نگاہوں سے یہ
م تظر مخفی یہ رہ شکا وہ اپنی خییر سے نےساخنہ کھڑی ہوگنی۔۔۔۔
"پھانی یہ۔۔۔۔"
مچس
چازم ان دوتوں کو انک دوسرے سے نات کرنا دنکھ نا ھی سے توال تو فہام نے اس کا نعارف کرانا۔۔۔
چازم نے کرنسی پبھانے کو اس کے فیانسی سے ہاپھ مالنا تو وہ پھی چوانا چوش اچالفی سے مال۔۔۔۔
چازم کو فہام کو مفرہ کا توں نظرانداز کرنا نسید یہ آنا وہ کیسے اور ک نوں اسے اگ نور کررہا پھا اس کی سمچھ سے ناہر
پھا وہ اس کا پھی اپنی فیانسی ہونے کے ناطے نعارف کروا ہی سکیا پھا۔۔۔۔
چازم نے سر کے اسارے سے ا پیے ناس آنے کا اسارہ کیا تو وہ دھبمی چال چلیے اس نک آنی چازم نے
مسکرانے ہونے اس کی سمت دنکھا لیکن وہ مسکرا پھی یہ سکی۔۔۔۔۔
مچس ن س ن
م ک ی ف
فہام سے ناتوں میں مصروف پیا نے اس کا انک سی چاپزہ لیا تو آ ھوں یں نا ھی کے ناپرات
اپھرے۔۔۔۔۔
"فہام یہ۔۔۔"
"یہ میری۔۔۔۔"
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 81 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
م
اس سے یہلے کے چازم اپنی نات کمل کرنا فہام تول اپھا۔۔۔۔۔
اس نے مسکرانے ہونے اس کا نعارف کروانا تو مفرہ نے نےناپر نگاہوں سے انک نظر اسے دنکھیے جہرہ
جھکا لیا چازم کو اس کا توں نات نلتیا نلکل نسید یہ آنا پبھی ما پ ھے یہ سکییں نمودار ہونی۔۔۔۔
"اجھا و نسے خیرت کی نات ہے کہ ا پ یے لیرل ہوکر کزن عیایہ یہتنی ہے سیرپیج۔۔۔۔"
ن ن
وہ اسے انک نظر د کھنی طیز کے تیر چالنے ہونے تولی مفرہ ضتط سے آ کھیں میچ گنی۔۔۔۔
جی ہم لیرل ہے لیکن لیرل ہونے کا مطلب یہ یہیں کہ اپنی یہ نوں پیت نوں کی غزت کرنا پھول چائیں"
"ہمیں غزت د پنی پھی آنی ہے اور کروانی پھی منہ اپھا کر کسی کی پھی ناہوں میں یہیں چلے آنے۔۔۔۔
چازم سے اس کی نات پرداست یہ ہونی تو وہ دھبمی آواز میں غرانے ہونے توال آنکھوں میں سرد ناپرات
پھیلے ہونے پ ھے۔۔۔۔۔
اس کی نات یہ مفرہ نے آنکھوں میں نمی لیے نسکر اے اس کی سمت دنکھا دل میں نےساخنہ سکون کی
لہر اپری پھی۔۔۔۔۔
چیکہ اس کا چود کی ذات یہ طیز محسوس کرکے وہ فہام کو گڈ نانے کہنی تیر پیجیے وہاں سے چلی گنی۔۔۔۔۔
اس کے چانے ہی فہام کا رخ اب چازم کی چاپب پھا چو نے پیازی سے اردگرد کے نطاروں میں گم پھا
جیسے یہلی نار دنکھ رہا ہو۔۔۔۔
وہ سارے لحاظ ناالنے ظاق رکھیا ہوا توال جیسے فہام کا پیا کی طرفداری کرنا اسے نلکل نسید یہ آنا ہو۔۔۔۔
ہاں تو پھیک ہی تو کہ رہی پھی کہاں سے لگنی ہے یہ ہماری کزن نا فبملی ہم کیسے ہیں اور یہ کیسی ہے"
دپیا والے تو نائیں پیانے گے یہ میری ہونے والی سرن ِک چیات خس کے ساپھ میں نے زندگی گزارنی ہے
لیکن میری انک پھی چواہش پر یہ کان یہیں دھرنی نلکہ توں تیروں نلے روندنی ہے جیسے میں اس کیلیے
کونی کھلونے کی چیت یت رکھیا ہوں۔۔۔۔
یہاں عیانا انار کے پھی آنا چاسکیا پھا ہمارے ساپھ ہی تو چارہی پھی لیکن یہیں یہاں پھی انسنی
"کردی۔۔۔۔
اس کا ہر انک لقظ آگ پرسانا ہوا پھا چو مفرہ کو پھسم کرنے کو کافی پھا دل کی دھڑکن سست پڑگنی یہ
پ مچس
فہام کا کیسا روپ پھا وہ ھیے سے فاصر ھی۔۔۔۔
یہ سب تو لیے یہ چاہے آپ مچھے ندنمیز پھہرانے نا چو مرضی مچھے اس سے کونی فرق یہیں پڑنا اور رہی نات
ی ع چک ن
آپ کی ما پیے کی تو آپ فلحال ان پر کونی چق یہیں رکھیے انسا چو وہ آپ کے م کی ل کربں یہ ہی
م
سادی کے نعد آپ ایہیں پردہ کرنے سے توک سکیے ہیں یہ ہی وہ جھوڑبں گی ک نونکہ وہ یہ سب ہللا کے
لیے کرنی ہیں اور و نسے پھی اپھی یہ صرف ان کی زندگی ہے ناچدا ایہیں جتیے دبں وریہ رسنوں میں ندگمانی
"!آنے دپر یہیں لگنی اور خب رسنوں میں دراڑ آچانے تو ایہیں تو پیے نکھرنے دپر یہیں لگنی۔۔۔
ا شیے اپنی نات کے اجتیام یہ انک کاٹ دار نظر اس یہ ڈا لیے مفرہ کو چلیے کا اسارہ کیا تو وہ سر ہالنے اس
کے ہمفدم ہوگنی۔۔۔
تورے را شیے ان ئت نوں کے درمیان کسی خیز کا ذکر یہیں ہوا پھا نلکہ سب چاموسی سے اپنی اپنی سوچوں
میں گم پ ھے۔۔۔۔
_____________________
ب ک پ چ ھ ج
پ ھ چی
مفرہ فہام کے رونے سے اجھا چاصہ ال کی ھی وہ سروع سے وہ ساپھ رہیے آنے ھے اس نے ھی
پھی اس کے یہیاوے یہ انگلی یہیں اپھانی پھی پھر کچھ دتوں سے اس کی سوچ خیرانگی کا ناعث پھی
اس سب سے اسے نافاغدہ وخست ہونے لگی پھی خس کا غکس اس کے جہرے سے عیاں پھا
وہ کمرے میں مسلسل چکر کاپنی اپنی سوچوں میں غلطاں پھی کہ چازم کے کمرے میں آنے کا تونس ہی
یہیں لے نانی چو دروازے یہ کھڑا نمام ِ
ضورت چال کا مالچظہ کر رہا پھا۔۔۔۔۔۔۔
اس کے جہرے یہ جھانی سکسیگی نے اسے نمام ضور ِنحال کا موازیہ کرنے پر مجنور کردنا۔۔۔۔
ہمیشہ کی طرح پرپیڈ الن کے ڈھیلے سے قم تض سلوار میں ملنوس ڈو پیے کے ہالے میں لتیا جہرہ دوتوں ہاپھ
ستیے یہ ناندھے وہ مضظرب انداز میں کسی گہری سوچ میں گم پھی چازم اس کے اس فدر سوچیے یہ نفی
میں سر ہال کر رہ گیا۔۔۔۔
وہ اس کے سا میے کھڑا ہوکر اس کے جہرے یہ موچود ناپرات کا مالچظہ کرنے ہونے جڑ کر توال تو اس کی
ہمیشہ کی طرح اچانک آمد یہ وہ توکھال گنی پبھی انک کاٹ دار نظر اس یہ ڈالی۔۔۔۔۔
"نمہیں کونی کام یہیں ہے کیا خب دل کیا منہ اپ ھا کر یہاں چلے آنے ہو۔۔۔۔۔"
وہ جڑ کر تولنی چود پیڈ یہ چاکر ئتبھ گنی اس کی نات یہ ناک نافاغدہ عصے سے سرخ ہونے لگی خب کہ اس
کی نات یہ چازم کا منہ کھال کا کھال رہ گیا اسے نلکل توفع یہیں پھی کہ مفرہ اپنی ضاف گونی سے اس کی
نےغزنی کردے گی لیکن وہ پھی چازم پھا پبھی کیدھے جھیکیا نےپیازی سے ضوفے یہ ئتبھ گیا۔۔۔۔
وہ پھاڑ کھانے والے انداز میں اسے رنلیکس انداز میں ضوفے یہ ئتبھا دنکھ کر تولی تو چازم اس کے جڑنے یہ
توکھالگیا۔۔۔۔
"پھالنی کا تو کونی زمایہ ہی یہیں ہے پیدہ جھونے منہ ہی سکریہ کہ د پیا ہے یہیں درد ہونا منہ میں۔۔۔۔"
وہ ناراض نگاہوں سے اس کی سمت دنکھیا داپت ئیسیے ہونے توال اور ناک کے پبھیے پھالنے جہرے کا رخ
دوسری سمت کرلیا۔۔۔۔
او ہیلو مسیر کس خیز کا سکریہ نمہارا فرض پھا یہ اور پھانی یہ نوں کے لیے اپیا تو کرہی سکیے ہیں اور چو یہیں"
"کرسکیے وہ پھانی کہالنے کے التق ہی یہیں ہے۔۔۔۔۔
اس کے لہچے میں مخصوص سا یہ نوں واال مان در آنا چو چازم کو پھی انک شیکیڈ کیلیے فخر میں متیال کرگیا پبھی
مسکرانے ہونے اس کی سمت دنکھا
چو ساند اسی کے چواب کی مت تظر دوتوں ہاپھ ستیے یہ ناندھے اسی کی سمت م نوجہ پھی۔۔۔۔
"اور آپ کا یہ پھانی ہمیشہ آپ کے ساپھ کھڑا رہے گا چاہے چاالت کسی پھی قسم کے ہو۔۔۔۔"
وہ مجیت سے مسکرانے اسے اپنی نات کا نقین دالنا ہوا توال اور ساپھ ہی ناس رکھی جیس کا پیکٹ کھول کر
اسے کھانا سروع کردنا۔۔۔۔۔
"انک میٹ انک میٹ اپنی پ نوی کے آنے کے نعد پھی یہ۔۔۔۔۔
انکدم کچھ ناد آنے پر دونارہ اس کی طرف رخ ندلنی انگلی اپھانے وارن کرنے والے انداز میں تولی آنکھوں
ن
میں ضاف وارپیگ جھلک رہی پھی تو چازم کی آ کھیں سرارت سے جمک اپھی پبھی گلہ کھیکھارنے اسے
دنکھا۔۔۔۔۔
م
ا ممم پ نوی کے آنے یہ کونی گارپنی یہیں یہ نات تو آپ کو پھی ا ج ھے سے معلوم ہوگی کہ سادی کے نعد"
"سوہر فظری طور پر پ نوی کے آگے پیچھے ہی ہونا ہے۔۔۔۔
وہ مصالجنی انداز میں اسے میانے ہونے توال تو مفرہ نے دوتوں ہاپھ کمر یہ رکھیے پ نوری جڑھانی اور ساپھ ہی
کینہ توڑ نگاہوں سے اس کی سمت دنکھا اس کے چواب یہ دل چل کر راکھ ہوچکا پ ھا۔۔۔۔
"اب چوروں کی طرح جہرہ ک نوں جھیا لیا ہے مچھے تو پیاؤ وریہ پ یٹ میں درد ہوچانے گا۔۔۔۔"
وہ اس کا کیدھا ہالنی اسے اپنی چاپب م نوجہ کرنے ہونے تولی تو چازم نے شیجیدگی سے سر ہالنا۔۔۔۔
نمہیں سرم یہیں آنی میرے سے پھی اس م تعلق کونی ذکر یہیں کیا اور اپھی نمہاری کونی عمر ہے یہ"
"سب کرنے کی۔۔۔۔۔
وہ اس کے کیدھے یہ انک جھاتیڑ مارنی اس سے سکوہ کرنے ہونے تولی اور ساپھ ہی سواالت کی توجھاڑ
کرڈالی لیکن اس کی مضظرب ضورت دنکھ کر اپنی نات کا رخ ندال تو چازم نے پھی ا پیے جہرے یہ ہاپھ
پھیڑا۔۔۔۔۔
میں کسی کو کیا پیانا خب اسے ہی یہیں پیا پیانا خسے نسید کرنا ہوں اور کالس فیلو ہے یہت پیاری ہے"
ن
چاند سا دمکیا جہرہ گالنی گال پڑی پڑی آ کھیں چو ہر وفت مسکرانی رہنی ہے لیکن پھوڑی ماڈرن ہے پنہ
"یہیں مانے گی پھی نا یہیں نا میں اس کی توفعات یہ تورا اپروں گا نا یہیں۔۔۔۔۔
یہت اجھا کیا اسے اپھی یہیں پیانا اب چود یہ چلے چانا منہ اپھا کر اس کے ناس نانا چان کو پیاؤ نا پھر فہام
سے سییر کرو وہ صرور نمہاری مدد کربں گے ناکہ غزت سے اس کے گھر رسنہ چانے لیکن سب سے یہلے
"کچھ بن کر دکھاؤ۔۔۔۔۔
وہ اسے سمچھانے والے انداز میں تولی تو چازم کو پھی اسکی نات پھلی لگی پبھی مسکرانے ہونے سر
ہالگیا۔۔۔۔۔
نلنو خییز یہ ڈھیلی سی نی سرٹ یہیے نال رف سے ما پ ھے یہ نکھرے پ ھے ہر وفت سرارت سے جمکنی
ن
پھوری آ کھیں وہ اپنی سی عمر میں پھی کسی ضورت نظرانداز کرنے کے فانل یہیں پھا۔۔۔۔۔
وہ سب کچھ پھالنے استیاق سے تولی تو اس کے جہرے یہ کھلیے رنگوں کو دنکھیے اس کے عیانی ل نوں یہ
ئیسم نکھرا خسے وہ فورا سے یہلے جہرہ جھکانے جھیاگیا۔۔۔۔۔
اس سے یہلے کہ وہ کچھ تولیا دروازے یہ انسیادہ فہام کو دنکھ کر اس نے انک شیجیدگی سے پھرتور نگاہ اس یہ
ڈال کر اپنی نشست جھوڑی۔۔۔۔۔
ساپیگ سے آنے کے نعد ان دوتوں میں اس م تعلق کونی نات یہیں ہونی پھی چازم تو گاڑی سے اپرنے
ہی ا پیے تورشن میں چل دنا پھا اور فہام گاڑی آگے پڑھا گیا پھا وہ ا پیے دماغ کو رنلیکس کرنا چاہیا پھا۔۔۔۔
وہ نظربں جرانے توال تو چازم نے نےساخنہ سکر ادا کیا کہ نات تو پنی وریہ معامالت مزند نگڑ چانے چو کسی
ضورت پھی فان ِل ف نول یہ ہونے۔۔۔۔۔
وہ ان دوتوں کو نات کرنے کا موفع د پیے چود کمرے سے نکل گیا ناکہ ساری نائیں کھل کر ہوچائیں۔۔۔۔
اس کے کمرے سے نکلیے ہی مفرہ پرنسانی سے نظربں جھکاگنی اور انگلیاں چیحانے لگی کہ یہ چانے اب کیا
ہوگا۔۔۔۔۔
مفرہ اتم سوری میں نس کچھ پرنسان پھا آقس کی وجہ سے صرف اسلیے انسا پیہ نو کرگیا وریہ تم ا ج ھے سے"
"چاپنی ہوں میں آج نک اس لہچے میں کسی سے محاطب یہیں ہوا۔۔۔۔
وہ پرنسانی سے اپیا سر مسلیے ہونے توال اس کے لہچے میں پھاری بن محسوس کرکے مفرہ کو نسونش نے
ک
آن گھیرا پبھی خییر یجیے اسے ھیے کا کہا اور چود ضوفے یہ بھ نی۔۔۔۔
گ تئ ب تئ تھ
"نلیز میری نمام نلخ ناتوں کو پھال دو میں چذنانی بن میں وہ سب کچھ تول گیا ارادہ یہیں پھا انسا کونی۔۔۔۔"
وہ سرمیدگی سے جہرہ جھکانے توال لیکن مفرہ پھر پھی چاموش اجتیار کیے رہی کچھ لمحوں کے توفف کے نعد
خب وہ تولی تو فہام اس کی نات یہ نلیال اپھا۔۔۔۔
و نسے ذنادہ پر چذنانی بن میں ہی انسان ا پیے اندر کا عیار نکالیا ہے اور چذنانی بن ہی زہر اگلیے پر مجنور کرنا"
"ہے۔۔۔۔
اس کے لہحہ نےسک سادگی لیے ہونے پھا لیکن فہام کو اپنی ذات یہ انک نازنایہ ہی لگا پبھی جہرہ جھکانے
مشکل ضتط کیا ما پ ھے کی رگیں پھر سے پھو لیے لگی چو کہ اس کی ضتط کی گواہ پھی۔۔۔۔
نکدم وہ اسے پیکھے چ نوتوں سے گھورنا ہوا توال تو مفرہ نے سکوہ کیاں نگاہیں اس کی سمت اپھانی چو اپنی غلطی
یہ پھی اسی کو جھاڑ رہا پھا آنکھوں میں آنی نمی کو وانس اندر دھکیال۔۔۔۔
یہیں انسا تو کبھی یہیں چاہا یہ کبھی چاہوں گی کونی نات یہیں آپ پرنسان یہ ہو میں نلکل پھیک"
"ہوں۔۔۔۔
وہ دھبمے لہچے میں تولی لہحہ کسی پھی قسم کے چذنات سے غاری پھا جیسے اس کے رونے کی غادی ہونی
چارہی ہو۔۔۔۔۔
اس کا رویہ دونارہ اسی سمت چانا دنکھ اس نے گڑپڑا کر چلدی سے نات ستبھالی میادہ وہ عصے میں پھر کچھ
الیا نلیا یہ تول دے اور نات نگڑ چانے۔۔
فہام نے اس کی نات یہ نسکر پھرا سانس چارج کیا اور وہاں سے اپھ کھڑا ہوا۔۔۔۔۔
وہ اپنی ئت یٹ کی توکٹ میں ہاپھ ڈالیا مسکرانے ہونے توال تو مفرہ نے سر ہالنا۔۔۔۔
اس کے چانے ہی مفرہ نے انک نظر ا پیے ہاپھوں کی لکیروں یہ ڈالی چو ناچانے اسے کس سمت لے کر
چارہی پھی سدت سے دل رونے کو چاہ رہا پھا لیکن وہ کمزور یہیں پڑنا چاہنی پھی۔۔۔۔۔
_________________
یہ وہاج مچھے قسم سے انک آنکھ یہیں پھارہا انک دم سے انسان کیسے ندل سکیا ہے میری سمچھ سے ناہر"
"ہے۔۔۔۔
رانی خب سے تونی آنی پھی مسلسل وہاج کو کوشیے د پیے میں مصروف پھی چو ک تفے میں ا پیے گروپ کے
ساپھ ئتبھا سرافت سے نائیں کرنے میں مصروف پھا اور یہی خیز رانی کو جین یہیں لتیے دے رہی پھی
س ئ
مفرہ چو اس کے ساپھ تبھی متبھس کی کیاب کھولے کچھ ھیے کی کوسش کررہی ھی اس کی انک ہی کرار
ن پ مچ
کیا مسیلہ ہے نمہارے ساپھ خب اس کا دماغ گھوما ہوا پھا پب پھی تم چوہوں کی طرح اجھلنی پھی اور"
اب اس کا دماغ پھکانے آچکا ہے پب پھی تم پیدروں کی طرح اجھل رہی ہوں مچھے اس کا یہیں نمہارا
"دماغ جراب لگ رہا ہے چو کسی کو سکون سے یہیں رہیے دے رہی۔۔۔۔۔
مفرہ انکدم عصے میں کیاب پید کرنی پ یے پیے ناپرات لیے اس کی سمت م نوجہ ہونی اور عصے میں تو لیے رانی
کے جھکے جھڑا دنے وہ اس کی ناگوار نظربں چود پر محسوس کر کے منہ پیاگنی جیسے اسے مفرہ کا وہاج کی
طرفداری کرنا نلکل پھی یہ پھانا ہو۔۔۔۔۔
انک تو وہ یہلے ہی اس کی چاپب سے فکر مید پھی اوپر سے مفرہ کا اس پر عصہ کرنا اس کا سدت سے دل
چاہا مفرہ کا سر پھاڑ دے۔۔۔۔۔۔
تم سمچھ یہیں رہی ہو مفرہ انک انسان کی فظرت کبھی یہیں ندل سکنی اور مسلسل تم اس کی طرفداری"
کس نک سے کررہی ہو کیا تم پھول چکی ہو یہ وہی سخص ہے چو لڑک نوں کا جتیا جرام کیے رکھیا پھا خس نے
"ا پیے لوگوں کی موچودگی میں نماری کالنی پھامی پھی اور نمہیں دھمکی پھی دی پھی۔۔۔۔۔
وہ اسے دالنل د پنی اپنی نات کا نقین دالنے ہونے تولی ساپھ ہی نچھلی ناتوں کا چوالہ دنا مفرہ نے پیگ آکر
وہاں سے اپھ چانا ہی یہیر سمچھا لیکن اپنی نست سے آنے والی آواز یہ رانی اور مفرہ دوتوں کا سانس ستیے
میں ہی انک گیا دل کی دھڑکن سست پڑگنی۔۔۔۔۔
وہاج چو کافی دپر سے کسی کی گھورنی نگاہوں کو ا پیے اوپر محسوس کررہا پھا گردن گھما کے دنکھیے پر رانی کو اپنی
سمت ہی گھورنا نانا یہلے یہل تو وہ نظرانداز کرنا رہا لیکن صیر کا پبمایہ لیرپز ہونے وہ اپنی ئتیل سے اپھ کر ان
کے ئتیل کی سمت فدم پڑھانے لگا۔۔۔۔۔
نقتیا انسان کی فظرت کبھی یہیں ندل سکنی میں آپ کی نات سے سو ف تصد م تقق ہوں لیکن خب نات"
اس کی یہن ئتنی یہ آنی ہے یہ تو انک ستطان صقت انسان پھی ا پیے آپ کو ند لیے کی کوسش صرور کرنا
ہے اور ساند اس دن آپ ہی کی نات پھی میری یہن کے م تعلق چو آپ نے کی پھی مچھے ا پیے وچود یہ
انک نازنانے کی طرح لگی پبھی ا پیے آپ کو سمبھا لیے کی پھانی پھی کہ آگے چاکر اس کا جمیازہ میری چان
سے پیادی یہن کو یہ پھگتیا پڑے۔۔۔۔۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 94 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
میرے ہللا نے مچھے یہ توف نق دی ہے پبھی میں اس راہ یہ چل نانا ہوں کیا کونی پنہ پھی کبھی ہللا کے چکم
کے نغیر ہل نانا ہے یہیں یہ خسے ہللا ناک توف نق دے اور ساند مچھے مل چکی ہے پبھی اپھی نک ا پیے فدم
"یہ فاتم ہوں۔۔۔۔۔۔
وہ مسحور کن انداز میں تولیا ان دوتوں کو مسمراپز کر گیا اس کے چیکی نحانے پر وہ دوتوں ہوش کی دپیا میں
وانس آنی مفرہ تو سرمیدگی سے جہرہ جھکاگنی کہ پنہ یہیں وہ ان کے نارے میں کیا سوچ رہا ہوگا پبھی سش
و پیج میں متیال اس سے محاطب ہونی۔۔۔۔۔
اتم سوری پھانی ہمارا انسا کونی ارادہ یہیں پھا کبھی کبھی کسی یہ نقین کرنا سہل یہیں ہونا ساند اسی لیے"
"وہ نس ذرا سی پرنسان ہے۔۔۔۔
ن
وہ مسکرانے لہچے میں معذرت چوایہ انداز میں تولی تو وہاج کی آ کھیں ا پیے آپ کو پھانی کہے چانے پر خیرت
سے پھٹ گنی۔۔۔۔۔
ان دوتوں کا ئتیل سب سے کچھ فاضلے یہ پھا اسی لیے کسی کو اندازہ یہیں پھا کہ ان کے درمیان کس
سلسلے میں نات ہورہی ہے نطاہر یہی لگ رہا پھا کہ وہ کونی نارمل نات کررہے ہیں۔۔۔۔
انک میٹ پھانی کون پھانی مس مفرہ میں صرف اپنی یہن کا پھانی ہوں کسی پھی دوسری لڑکی کا پھانی"
ئتیے میں مچھے فطعی دلحسنی یہیں ہے ہاں میں ا پیے آپ کو سنوارنے کی کوسسوں میں ہوں لیکن اب
"میں دپیا جہان کی لڑک نوں سے پھانی کہلوانا اجھا لگوں گا کیا۔۔۔۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 95 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
وہ اس کی نات یہ چقت سے سر کھحانے توال تو رانی نے طیزیہ نگاہوں سے مفرہ کی سمت دنکھا۔۔۔۔۔ جیسے
کہیا چاہ رہی ہوں چود ہی اس کی جرکات کا مالچظہ کرو یہ انسان کبھی یہیں ندل سکیا چیکہ مفرہ نے وہاج کی
نات کو سرے سے نظرانداز کرنا ہی یہیر سمچھا ک نونکہ نالوجہ کسی سے پھی فری ہونا اسے فطعی نسید یہیں
پھا۔۔۔۔۔
"یہ لو پھانی کہیے یہ تو اس کے پ یٹ میں مروڑ اپھ رہے ہیں یہ کہاں ندال ہے۔۔۔۔"
وہ نحوست سے سر ہال کر ناگواری سے تولی جیسے اس کا فری ہونا اسے انک آنکھ یہ پھانا ہو۔۔۔۔
چل وہاج نار اب کیا یہی کھڑا رہے گا خس کو نقین کرنا ہوگا کرلے گا کس کس کو صفانی ئیش کرے"
"گا۔۔۔۔
ف تصان (اس کا دوست )وہاج کے کیدھے یہ نازو رکھیا ہوا رانی یہ طیز کرنا ہوا توال وہاج نے اس کی نات یہ
سر ہالنا اور آجری نار رانی کی سمت م نوجہ ہوا۔۔۔۔
"میں اپنی صفانی میں چو کہہ سکیا پھا کہ چکا ہوں مزند کچھ یہیں کہوں گا سکریہ۔۔۔۔"
وہ دوتوں یہ انک شیجیدہ نگاہ ڈالیا وانس اپنی ئتیل کی سمت چل دنا تو رانی سر جھیکنی اپنی نشست ستبھال
گنی۔۔۔۔
"مل گیا سکون پڑگنی پھیڈک جین نامی خیز ہے ہی یہیں نمہارے اندر۔۔۔۔"
وہ اس کے نازو یہ ہاپھ مارنے ہونے تولی تو رانی نے اسے گھورنے ہونے اپیا نازو سہالنا اور کرسی سے
پیک لگا کر ئتبھ گنی اس کی سوچوں کا محور اب صرف وہاج کی ذات پھی خس کا اچانک ندل چانا اسے کسی
طور یہ ہضم یہیں ہورہا پھا مفرہ اس کی ہٹ دھرمی یہ نفی میں سر ہالنی دونارہ کیاب کھول کر ئتبھ گنی
فلحال رانی کی جرک نوں یہ انک ہی محاورہ اس کے ذہن میں گھوم رہا پھا۔۔۔۔۔
اس گزرے لمحوں میں مفرہ کو اس خیز کا نحونی اندازہ ہوچکا پھا کہ رانی کو سمچھانا مطلب پھییس کے آگے
ئین نحانے جیسا ہے پبھی اسے نظر انداز کیے ا پیے کام میں مصروف رہی۔۔۔۔۔
وہ یہ سوچ کر چاموش رہی کہ چاالت اس یہ نمام چق تقت آشکار کردبں گے۔۔۔۔۔
اسی دوران اسے محسوس ہوا جیسے کونی اسے دنکھ رہا ہو اپنی نات کی نصدتق کیلیے اس کی نگاہ نےساخنہ اپنی
ئ
دائیں چاپب اپھی جہاں لیلی تبھی اسی کو دنکھ کر مسکرا رہی پھی۔۔۔۔۔
س
ہیزل آنکھوں میں نا ھی کے ناپرات اپھرے
مچ
مفرہ کو اس کی مسکراہٹ ناچانے ک نوں عج یب سی لگی پبھی اسے نظرانداذ کیے دونارہ کیاب یہ جھک گنی
ناچانے اس کے دماغ میں اب کونسی کھخری نک رہی پھی۔۔۔۔۔۔
چا ہیے ہونے پھی اس کا دھیان دونارہ پڑھانی کی چاپب یہ ہوشکا پھک ہار کر وہ کیاب پید کرنی وہاں سے
اپھ کھڑی ہونی۔۔۔۔۔۔
وانسی یہ آج اسے غدنل ضاخب لتیے آنے پ ھے گاڑی میں پھی مسلسل چاموسی جھانی محسوس کرکے
ئ
ایہوں نے مفرہ کی سمت دنکھا چو اپیا تورا دھیان ناہر کے نطاروں میں لگانے تبھی پھی جیسے کسی اور م تظر
میں دلحسنی ہی یہ ہو۔۔۔۔۔
اور نفی میں سر ہالنا وہ ایہیں اب کیا پیانی کہ وہ ک نوں پرنسان ہے۔۔۔۔
ن پ ہ ی پ لک ن س ھ ک لی ن
کن آ یں اس کی م کراہٹ کا ل ھی ساپھ یں دے رہی ھی غد ل ضاخب کو نسونش نے آن
گھیرا۔۔۔۔
کچھ سوچیے وہ الڈ سے ڈراپ نو کرنے غدنل ضاخب کے کیدھے یہ سر رکھیے ہونے تولی تو ایہوں نے سر ہال کر
گونا اسے تو لیے کی اچازت دی۔۔۔۔۔
وہ چا ہیے پ ھے کہ ا پیے دل کا سارا عیار وہ نکال کر پرسکون ہوچانے اسی لیے ایہوں نے ہمیشہ اس کے
ج
ساپھ دوسنوں سا رویہ ہی رکھا پھا ناکہ ان کی ئتنی ان سے کونی پھی نات کرنے سے یہلے ڈرے نا کے
ھ ھچ
اگر انک انسان سے کونی غلطی سرذد ہوچانے اور کسی طرح غلطی کا اخساس ہوچانے پر وہ آپ سے"
معافی نالفی کربں سرمیدہ ہو ا پیے کیے پر تو آپ کا ِرد عمل کیا ہونا چا ہیے کیا آپ کو اسے معاف کرد پیا
"چا ہیے۔۔۔۔۔
مفرہ نے ان سے اس نارے میں ان کی رانے چاپیا چاہی پبھی سوانے اس سخص کے نام کے سب کچھ
پیا ڈاال اور سوالنہ نگاہیں ان کی سمت اپھانی۔۔۔۔
ہمیں الزما اس انسان کو انک موفع د پیا چا ہیے اگر چق تقیا وہ اپنی غلطی پر نسبمان ہے تو آپ کو الزمی ان"
کی ستنی چا ہیے اور دل پڑا کرکے معاف کرد پیا چا ہ یے ک نونکہ ہللا کے پزدنک تو یہ انک نسیدندہ عمل ہے یہ
"اور میں چاپیا ہوں کہ میری ئتنی کبھی پھی ہللا ناک کو ناراض یہیں کرنا چاہے گی۔۔۔۔۔۔
اس کی نات یہ عور و فکر کرنے کچھ لمحوں کی توفف کے نعد ایہوں نے اس نارے میں اپیا نظریہ ئیش کیا
ن
چو مفرہ کو نسید پھی آنا پبھی ایہیں انک نظر د نی پر کون سا م کرادی یسے دل سے کونی ہت پرا توجھ
ی ج س س ھ ک
دل میں سکون کی انک لہر دوڑ گنی اب اسے یہ سوچ نلکل پھی یہیں آنے گی کہ اس نے اس انسان کو
معاف کرکے کونی غلطی کی ہے۔۔۔۔۔
غدنل ضاخب نے اس کے پرسکون جہرے کو انک نظر دنکھیے اس نات کو ذنادہ کرندنا یہیر یہ سمچھا پبھی
اس کی مسکراہٹ کے چواب میں مسکراہٹ اجھا لیے ڈراپ نو کرنے میں مصروف رہے۔۔۔۔
مونانل کی پ یپ پر وہ پیگ سے مونانل نکالنی اس میں مصروف ہوگنی جہاں رانی کا نام چگمگارہا پھا۔۔۔۔۔
___________________
میری ساری نائیں عور سے شن لی یہ کہ اب نمہیں کیا کام سر انحام د پیا ہے اس دوران میں کسی قسم"
"کی کوناہی یہیں ہونی چا ہیے۔۔۔۔
وہ لڑکی ا پیے مفانل ئتبھے وچود سے تولی آنکھوں میں سرد بن جھانا ہوا پھا ضوفے سے پیک لیے وہ سگرپٹ
ئ
کے گہرے کش لگانی اشیہفامنہ نظربں اسی پر جمانے تبھی پھی اس کی جرکت یہ مفانل نے نحوست سے
سر جھ تکا۔۔۔۔
نلیک ناپٹ خییز یہ گہرے گلے کا چامنی رنگ کا ناپ یہیے نالوں کو اونجی تونی میں فید کیا ہوا پھا۔۔۔۔۔
ہوپ نوں یہ ڈارک لپ شیک سحانے وہ کسی پھی انسان کا انمان ڈگمگا سکنی پھی۔۔۔
"یہلے چود تو کونی کام ڈھیگ سے کرنا شیکھ لو پھر مچھے آکر سمچھانا۔۔۔۔"
اسکے لہچے میں سرد بن محسوس کرکے اسے ئتیگے لگ گیے پبھی ما پ ھے یہ نکھرے نالوں کو سمیتیے ہونے پید
نظروں سے اسے گھورنے ہونے توال تو اس لڑکی نے گہرا سانس پھرا۔۔۔۔۔
اب چو سوچا ہے اس یہ عمل الزمی کرنا ہے اب اگر یہ پھی ہاپھ سے جھوٹ گیا تو معاملہ مزند نگڑ چانے"
"گا ہمیں اپنی ہار نسلبم کرنی پڑے گی چو مچھے کسی ضورت پھی یہیں ف نول۔۔۔۔
وہ پ تفر سے چالنے ہونے تولی تو اس کی جرکت یہ مفانل کے جہرے پر ناگوار ناپر اپھرے۔۔۔۔۔
نمہارا تو فلحال کونی کام یہیں ہے ہر خیز میں نانگ میں نے اڑانی ہونی ہے ہر کام کو ئتیانا میں نے ہے"
و نسے مسیلہ ذنادہ نمہیں ہے اس سے میں تو آرام سے اس کام سے پیچھے ہٹ سکیا ہوں اور نغیر کسی غلط
"کام کے اسے اپنی مبھی میں پھی کرسکیا ہوں۔۔۔۔
اسے اس لڑکی کی جرکت کچھ چاص نسید یہیں آنی پھی پبھی اسے جھڑ کیے ہونے توال اور آجر میں اسے دھمکی
پھی سے ڈالی تو وہ آنکھوں میں ستطاپ یت لیے مسکرادی۔۔۔۔
اس کام سے پیچھے ہتیے کی سوچیا پھی مت وریہ میں چو کروں گی وہ نمہیں فطعی نسید یہیں آنے گا اور ہاں"
م
"تم کونسا مقت میں کرو گے وہ سب کمل معاوصہ پھی تو ادا کروں گی میں۔۔۔۔
وہ نالوں کو انک ادا سے جھیکنی ہونی تولی تو اس کے ما پ ھے یہ سلوئیں پڑگنی جہرے کے ناپرات نکدم بن
گیے۔۔۔۔
میں کونی گیا گزرا انسان یہیں ہوں چو نمہارے معاوصے یہ ئتبھا رہوں اجھا چاصہ کھانے ئتیے گھرانے کا"
"خسم و جراغ ہوں۔۔۔۔
نکدم وہ نلخ ہو کر اس یہ اپیا رعب جھاڑنا ہوا توال تو مفانل کے جہرے یہ مسکراہٹ پھیل گنی اسے اندازہ
ہوگیا پھا کہ وہ کیا چاہیا پھا پبھی ا پیے فدم اس کی سمت پڑھانے لگی۔۔۔۔۔
"میں کونسا ئیسوں کی نات کررہی ہوں ہرچایہ پھی تو نمہاری نسید کا ہوگا یہ۔۔۔۔"
وہ اس کے گال یہ انگلی پھیرنے ہونے معنی خیزی سے تولی تو مفانل کے ل نوں یہ معنی خیز مسکراہٹ
پھیل گنی۔۔۔۔۔
اس نے نمسخر اڑانی نظروں سے اس لڑکی کی چاپب دنکھا چو اپنی غزت کی پرواہ کیے نغیر اس کی ناہوں میں
پڑی پھی اسے کسی پھی خیز سے غرض یہیں پھا سوانے ا پ یے مطلب کے۔۔۔۔۔۔
خب انک لڑکی نغیر کسی چوف کے چود ہی اس کی ناہوں میں فید پھی تو وہ کب نک نےپیاز رہیا کب نک
ا پیے آپ کو نعض رکھیا وہ پھی دپیا جہان کا ہوش پھالنے اس میں گم ہونا چال گیا۔۔۔۔
وہ دوتوں ہر خیز کا ہوش پھالنے گیاہوں کی دلدل میں دھیسیے چارہے پ ھے۔۔۔۔۔
___________________
پیازی ہاؤس میں آج معمول سے ذنادہ جہل یہل پھی گھر کے مکین وہاب ضاخب کے تورشن میں جمع
پ ھے اور فہام کا اپ تطار کیا چارہا پھا خس نے گھر آنے سے یہلے ہی سے انک صروری نات کرنے کی اظالع
ھ ج
دے دی پھی فون یہ اس کا شیجیدہ بن محسوس کرکے وہاب ضاخب ال کے ھے اسی دوران وہ پیگ
پ چ ھ چی
کیدھے یہ ڈالے سرٹ کے کف فولڈ کرنے پھکا پھکا سا الؤنج میں آنا پھکن اس کے جہرے سے عیاں
پھی سر مسلیے وہ وہی ضوفے یہ دراز ہوگیا نازیہ پیگم اس کی طت تغت کا چیال کرنی اس کیلیے نانی لتیے چلی
گنی چازم انک ہاپھ کی مبھی پیانے ل نوں یہ سجنی سے جمانے ئتبھا پھا ک نونکہ چو نات اس کے ذہن میں
آرہی پھی وہ یہیں چاہیا پھا کہ وہ سچ ہو نانی کا گالس ئتیل یہ رکھیے ہی اس نے انک نظر سب کو دنکھا چو
اصظراب کے غالم میں اسی کو گھور رہے پ ھے ایہیں پرنسانی سے اپنی چاپب م نوجہ ناکر اس کی ہیسی نکل
گنی خسے وہ جہرہ جھکانے مسکرادنا۔۔۔۔۔۔
"پرچوردار یہ مسکرانے کا سلسلہ نعد کیلیے ر کھے یہلے ہمیں یہاں یہ اکبھا کرنے کی وجہ پیائیں۔۔۔۔"
وہاب ضاخب نے شیجیدگی سے اسیشفار کیا تو فہام نے انک نظر سب کو دنکھیے چلق پر کیا ک نونکہ وہ ا ج ھے
سے چاپیا پھا کہ اب چو وہ تو لیے واال ہے وہ کسی کو م تظور یہیں ہوگا۔۔۔۔۔۔
اسے چاموسی سے سب کا مالچظہ کرنے اور اپنی نات کو نظرانداز کیے دنکھ وہاب ضاخب سجنی سے لب
پ
ھتیچ گیے۔۔۔۔۔
وہ اب کے کرخت لہچے میں تولے انک لمچے کیلیے مفرہ پھی کیکیاگنی۔۔۔۔۔
جی نانا وہ انک یہت ہی اہم مسیلے یہ نات کرنی نے وہ خس کمتنی میں میں چاب کی چدمات سرانحام"
"دے رہا ہوں وہاں سے مچھے انک چاب آفر ہونی ہے۔۔۔۔
آجر کار اس نے اپنی نات کی یہمید ناندھی اور انک نظر وہاب ضاخب کو دنکھیے ان کے ناپرات چانجیے چاہے
جن کے ما پ ھے یہ پڑنے نل واضح پ ھے اور فہام یہ نات پھی ا ج ھے سے چاپیا پھا کہ سب سے یہلے مسیلہ نانا
کے ساپھ ہی ہوگا۔۔۔۔۔
ہاں تو انک یہت اجھی نات ہے آپ کو صرور اس آفر کو اکست یٹ کرنا چا ہ یے آپ کیلیے اور ذنادہ یہیربن"
"موافع آ ئیں گے میرے چیال میں تو نلکل یہیں کھونا چا ہیے۔۔۔۔
غدنل ضاخب اس کی نات ستیے اپنی رانے د پیے ہونے چوسدلی سے تولے تو وہاب ضاخب نے نفی میں
سر ہال کر انک شیجیدہ کڑی نگاہ فہام کی سمت اپھانی ایہیں کچھ کچھ سمچھ آرہا پھا کہ وہ کیا نات کرنا چاہ رہا
ہے آجر کو ان کی اوالد پھا اور اوالد کو والدبن سے یہیر کونی یہیں چان سکیا پبھی وہ اس کی نات توری
ہونے کے مت تظر پ ھے۔۔۔۔
نانا لیکن نات یہ ہے اس چاب کیلیے مچھے دپنی چانا پڑے گا ک نونکہ اس آقس کی انک پرانچ لیدن میں پھی"
"ہے اور وہاں چاکر مچھے اپنی زندگی میں آگے پڑھیے کا ا ہیے تیروں یہ کھڑا ہونے کا موفع ملے گا۔۔۔۔۔
م
وہ شیجیدگی سے اپنی نات کمل کرنے ہونے توال۔۔۔۔
اس کی نات یہ سب خیران پرنسان سے فہام کو دنکھ رہے پ ھے چو کتیے سکون سے ناہر چانے کی م تعلق
نات کررہا ہے چاالنکہ وہ چاپیا پھا کہ وہاب ضاخب اس خیز کے سحت چالف ہے۔۔۔۔۔
نازیہ پیگم تو چاموسی سے جہرہ جھکانے آنے والے لمحوں کا اپ تطار کرنے لگی جن کے اجھا ہونے کی نلکل
توفع یہیں کی چاسکنی پھی میزہ پیگم نے ایہیں ساپھ لگانے نسلی دی۔۔۔۔
"مگر پھانی۔۔۔۔"
اس سے یہلے کہ وہ اپنی نات چاری رکھیا فہام نے ہاپھ کے اسارے سے اسے روک دنا اور چوانی نگاہیں
وہاب ضاخب کی سمت اپھانی۔۔۔۔۔
پ
اس کے انداز یہ چازم عصے سے سر جھیکیا لب ھتیچ کر رہ گیا۔۔۔۔
الؤنج میں موت کا سا شیانا جھانا ہوا پھا ا پیے نقوس کی موچودگی کے ناوچود پھی کونی تو لیے کی جرأت یہیں
کرنارہا پھا سب وہاب ضاخب کے تو لیے کے مت تظر پ ھے چو ہاپھ کی مبھی کو پھوڑی نلے ر کھے کسی گہری سوچ
میں گم پ ھے لیکن جیسے ہی وہ تولے ان کا لہحہ کسی پھی قسم کے چذنات سے غاری پھا۔۔۔۔۔
کونی کہی یہیں چارہا اپھی پھی تم ا پیے تیروں یہ ہی کھڑے ہو ناکہ میرے تیروں یہ کھڑے ہو"
"پرچوردار۔۔۔۔
ن
ان کے لہچے سے سردبن ضاف جھلک رہا پھا آ کھیں ضتط سے نےنحاشہ سرخ پڑ رہی پھی خب وہ فہام
کے آقس چوابن کرنے سے یہلے ہی وہ اسے اس نات سے آ گاہی سے چکے پ ھے کہ چو کرنا ہے اسی ملک
میں رہ کر کرنا ہے تو آج اس نے یہ نات کرکے ایہیں مزند طیش دالنا پھا۔۔۔۔۔
غدنل ضاخب نے ان کے کیدھے یہ ہاپھ رکھیے ایہیں پھیڈا کرنا چاہا چو عصے میں گہری گہری سانس پھر
رنے پ ھے ان کی چالت کے ئی ِش نظر مفرہ پھاگ کر کچن کی چاپب گنی اور ایہیں نانی کا گالس پھمانا چو
ایہوں نے انک ہی سانس میں چالی کردنا۔۔۔۔
لیکن نانا مچھے چانا ہے یہ میرا انک چواب ہے میں ا نسے ہی ا پیے ہاپھوں سے نکلیے یہیں دے"
"سکیا۔۔۔۔
وہ دھبمے لہچے میں جیسے پھک ہار کر توال کہ وہاب ضاخب کسی ضورت مان چانے لیکن ا نسے کونی آنار نظر
یہیں آرہے پ ھے۔۔۔۔
وہ ضاف گونی سے کرخت لہچے میں تولے نال م نول سے کام لتیا ایہیں نلکل نسید یہیں پھا۔۔۔۔
واہ نانا یہ اضول خب کہاں گیے پ ھے خب مفرہ کو آپ نے کو انحوکیشن میں داچل کروانا پھا ک نوں چاچو کو"
"یہیں روکا گیا کہ لڑکی ذات ہے انسی اونچ پیچ ہوسکنی ہے۔۔۔۔
وہ چد درجہ نلخ ہوا نات کا رخ اپنی چاپب ہونا دنکھ مفرہ کا دل دھک سے رہ گیا آنکھوں میں مرجی سی
پھرنے لگی غدنل ضاخب کے ما پ ھے یہ پھی پ نورناں جڑھیے لگی۔۔۔۔
تم اس نجی یہ ک نوں نات گھمارہے ہو مچھے اس یہ تورا پھروشہ ہے اور مچھے یہ کہیے میں کونی پرنسانی یہیں"
"ہے کہ مچھے تم لوگوں سے ذنادہ اس یہ پھروشہ ہے میری ئتنی میرا غرور ہے۔۔۔۔
وہ مفرہ کو ا پیے ساپھ لگانے مصنوط لہچے میں اسے ناور کرانے ہونے تولے تو چازم کے عیانی ل نوں یہ ان
کی نات پر ئیسم نکھرا۔۔۔۔۔
پرنسان پھی چو ا پیے ناپ کا لحاظ کرنے کو پھی پیار یہیں پھا۔۔۔۔۔
پھانی کیا مفرہ مفرہ نس کردبں آپ ک نوں ان کی چان لتیے پر نلے ہیں مچھے تو یہ نات سمچھ یہیں آنی"
"ایہیں اپنی زندگی آرام سے جی لتیے دبں۔۔۔۔
وہ سش و پیج میں متیال چیخ کر توال اور انک نظر مفرہ کی چاپب دنکھا چو غدنل ضاخب کے کیدھے سے لگی
زاروفطار رورہی پھی۔۔۔۔
فہام اس نارے میں پھیڈے دماغ سے سوچو پھر چو دل میں آنے ہمارے سے نات کرو ا نسے معامالت"
"چل یہیں ہونے۔۔۔۔
غدنل ضاخب نے مفرہ کو میزہ پیگم کے چوالے کرنے اس کی سمت فدم پڑھانے اور اس کے کیدھے یہ
ہاپھ رکھیے مصالجنی انداز میں تولے۔۔۔۔۔
وہ چا پیے پ ھے کہ اس نات نے اس کا دماغ گرم کردنا ہے وریہ وہ ان کا یہت دھبمے مزاج کا ئتیا پھا اس
کی نسیت چازم کا چون ذنادہ چلدی چوش مارنا پھا۔۔۔۔۔
فہام ان کی نات ستیا اپیا پیگ اور مونانل اپھانا کمرے کی سمت چل دنا۔۔۔۔
وہاب ضاخب پھی مفرہ کے سر یہ ہاپھ رکھیے ا پ یے کمرے کی سمت چل دنے اب کہیے ستیے کو کچھ نحا ہی
ن
یہیں پھا مفرہ کا سدت سے دل چاہا پھوٹ پھوٹ کر رونے اس نے اپنی سرخ پھیگی آ کھیں اپھا کر
غدنل ضاخب کی سمت دنکھا ناک رو رو کر سرخ ہوچکی پھی ایہوں نے پڑپ کر اسے ا پ یے ستیے سے لگانا
اور اس کے ما پ ھے یہ مجیت پھرا توشہ دنا۔۔۔۔
نار آپ پھی یہ ہر جھونی جھونی نات یہ رونا سروع کرد پنی ہیں یہادر پیے اس دپیا میں اگر جتیا ہے یہ تو"
دل پبھر کا کرنا پڑے گا پرم دل رکھیں گی یہ تو کونی پھی آپ کے چذنات کو روند کر چال چانے گا اور آپ
"انسی ہی رونی رہ چائیں گی۔۔۔۔۔
چازم اس کے سر یہ ہاپھ رکھیا شیجیدگی سے ہنی نات ناور کرانا کمرے کی سمت چال دنا۔۔۔۔
وہ ئت نوں اس کی اپنی سی عمر میں اپنی پڑی نات یہ ہکا نکا رہ گیے چو دو شیکیڈ میں ان یہ انک نلخ چق تقت
آشکار کرگیا پھا نمام سوچوں کو ذہن سے جھیکیےوہ ز پیے اپر گیے ک نونکہ اب یہاں پھہرنے کا کونی فاندہ یہیں
پھا۔۔۔۔۔۔
صیح نک خس گھر میں چوسنوں پھری کھلکھالہییں گونج رہی پھی اب ماچول اس کی نسیت چاضا گرم ہوچکا پھا
سب اپنی اپنی چگہ مجیلف سوچوں میں گم آنے والے لمحات سے انحان پ ھے۔۔۔۔
____________
اگلی صیح پھی ہمیشہ کی طرح روشن دار پھی میزہ پیگم نے کمرے کے پردوں کو پراپر کرنے پیڈ یہ آڑھی
ن
پرجھی سونی مفرہ کو آواز دی چو ان کے نالنے پر کروٹ ندلے دونارہ آ کھیں موند گنی ک نونکہ نالکونی سے پڑنی
دھوپ جھن سے جہرے پر پڑرہی پھی چو اس کی ئتید میں چلل ڈال رہی پھی۔۔۔۔
میزہ پیگم نے شیڈی ئتیل یہ نکھری کیاتوں کو سمیتیے اسے وفت کا اخساس دالنا لیکن وہ پھر پھی نس سے
مس یہ ہونی۔۔۔۔
میزہ پیگم نفی میں سر ہالنی اس کے ناس ہی پیڈ یہ ئتبھ کر اس کے لمیے گھیے پھورے نالوں میں انگلیاں
ک ن
چالنے لگی تو مفرہ کسمسا کر ان کی گود میں سر ر ھے آ یں موند نی۔۔۔۔
گ ھ ک
افف ماما آپ نے مچھے یہلے ک نوں یہیں اپھانا تونی سے لیٹ ہوگنی اب تو یہال لیکخر سروع پھی ہوچکا"
"ہوگا۔۔۔۔
وہ ان کی نات یہ نالوں کو چوڑے میں فید کرنی روہانسی ہوکر تولی اور ساپھ ہی چیل تیڑوں میں اڑشنی فرنش
ہونے چل دی۔۔۔۔
میزہ پیگم اس کی چلد نازی یہ نفی میں سر ہالنی رہ گنی اس لڑکی کے رنگ ڈھیگ ہی پرالے پ ھے چو ساری
نات ان کے سر ڈا لیے چود فرار ہوچکی پھی۔۔۔۔
میزہ پیگم نے ا پیے کمرے میں آنے ہی غدنل ضاخب کی پیاری میں مدد دی ناکہ مفرہ کو مزند دپر یہ ہو
پیار ہونے ہی وہ غدنل ضاخب کے ساپھ تونی کیلیے روایہ ہوگنی اسے تونی گیٹ یہ انارنے ایہوں نے اس
کے اندر چانے کا نقین کرنے ہی گاڑی آگے پڑھانی۔۔۔۔
"یہال لیکخر تو اب چبم یہ ہونے واال ہوگا ا نسے کرنی ہوں ک تفے میں رانی کا اپ تطار کرنی ہوں۔۔۔۔"
وہ اپنی کالنی میں موچود گھڑی میں نظر ڈا لیے پڑپڑانے والے انداز میں تولنی ک تفے کی چاپب مڑگنی۔۔۔
اپھی اسے ئتبھے کچھ دپر ہی گزری پھی ا پیے پیچھے سے آنے والی آواز کی سمت م نوجہ ہونی تو رانی کمر یہ ہاپھ
ر کھے عصے سے اسے ہی جھاڑ رہی پھی مفرہ کھسیا کر سر کھحا گنی۔۔۔۔
اجھا جھوڑو یہ کیا مسیلہ ہوگیا ہے اگر میں دپر سے آگنی تم مچھے یہ پیاؤ کچھ یہت اہم کام تو یہیں کروانا یہ"
"سر نے۔۔۔۔
وہ اس کی نات یہ تول م نول سے کام لتنی ہونی تولی تو رانی نے انک کینہ توڑ نگاہ اس یہ ڈالی۔۔۔۔
ہاں سچ ناد آنا آج کے لیکخر میں تو سر فراز آنے پ ھے ام نورپ یٹ اناؤنسمیٹ کرنے نمہیں پنہ ہے کہ دو دن"
"نعد تونی میں کیسرٹ ارپیج کیا گیا ہے میں تو یہت اکسائتید ہو۔۔۔۔
وہ پرچوش انداز میں تولی اس کے جہرے سے ہی اس کی چوسی کا اندازہ لگانا چاسکیا پھا۔۔۔۔
وہ تونی کی اپ تطامنہ یہ طیز کرنے ہونے تولی تو رانی فہقہہ لگا کر ہیس دی۔۔۔۔
ہاں شییییرز کا السٹ سمیسیر ہے یہ اور اگلے ہقیے ئییرز کے نعد وہ ہمیشہ کیلیے چلے چائیں گے ہمیں تو"
"یہی وجہ پیانی گنی ہے۔۔۔۔
وہ اسے نمام نقصیل سے آ گاہ کرنے ہونے تولی تو مفرہ نے منہ پیانا۔۔۔۔
خیر میں تو نلکل یہیں آرہی تم یہت سارا انحوانے کرنا تو تو مچھے انسی خیزوں میں کونی دلحسنی یہیں ہے"
ن
"ہاں کبھی کبھار مووپز د نی ھی کن اب تو وہ ھی ہت م کردی ہے۔۔۔۔
ک ی پ ی ل پ ھ ک
وہ کیدھے اچکا کر نےپیازی سے تولی جیسے اسے اس خیز میں ذرا سی پھی دلحسنی یہ ہو اس کی اس فدر
ن
نےپیازی یہ رانی داپت ئیس کر رہ گنی لیکن کچھ سوچیے اس کی آ کھیں جمک اپھی اضل نات سے تو وہ
آ گاہ کرنا پھول ہی گنی پھی۔۔۔
"تم جتیے مرضی یہانے پیالو یہ آنے کے لیکن نمہیں آنا ہی پڑے گا۔۔۔"
مچس ن
وہ آ کھیں جڑھا کر مزے سے تولی تو مفرہ نے نا ھی سے اس کی چاپب د کھا جیسے اس کی نات ل
لک ن ن
ارے ساپھ یہ پھی اناؤنس کیا پھا سر نے کہ سب کا آنا صروری ہے ک نونکہ کیسرٹ پھوڑے ناتم کیلیے"
ہی ہے اس کے نعد یہت ہی صروری اناؤنسیٹ ہونی ہے فارم وعیرہ فل کروانے ہیں ساند ناچانے ہللا
"کے پیدوں نے اب کونسا جن جڑھانا ہے۔۔۔۔۔
وہ نافاغدہ عورتوں کی طرح ہاپھ نحا کر تولی تو مفرہ کی ہیسی نکل گنی۔۔۔۔
صروری اناؤنسمیٹ افقف اب کیا کروں گی میں گھر چاکر ماما سے نات کروں گی پھر ہی اس م تعلق کچھ نکا"
"پیا ناؤں گی۔۔۔
یہ لیلی پھیلی ہماری چاپب ک نوں آرہی ہے اور یہ اس کے جہرے یہ مسکراہٹ مچھے تو چوف آرہا ہے تونی"
"والوں سے یہلے اس نے کونی جن جڑھانا ہے مچھے تورا نقین ہے۔۔۔۔
رانی لیلی کو ا پیے ئتیل کے چاپب آنا دنکھ ہاپھ یہ ہاپھ مار کر مفرہ سے سرگوسی میں تولی اس کے لہچے میں
نقین محسوس کرکے مفرہ اسے دنکھ کر رہ گنی۔۔۔۔
"السالم و غلیکم گرلز کیسی ہو دوتوں کیا میں یہاں ئتبھ سکنی ہوں۔۔۔"
لیلی نے ان دوتوں کو دنکھیے دھبمے سے سالم کیا اور ساپھ ہی ان کے سا میے کرسی یہ ئتبھیے کی اچازت
چاہی چو مفرہ پیا کسی پردد کے دے چکی پھی وہ کونسا یہ کرشیاں ا پیے گھر سے لے کر آنی پھی۔۔۔۔
ن
لیلی کا چلنہ دنکھیے ان دوتوں کی آ کھیں خیرت سے پھنی کی پھنی رہ گنی چو کبھی خییز سرٹ میں نانی چانی
پھی ڈو پنہ کا نام و نسان یہیں ہونا پھا آج نل نو کلر کے کرنے میں ملنوس ڈو پنہ سل تفے سے گلے کی زپ یت پیا
ہوا پھا نالوں کی اونجی تونی کی ہونی پھی چو انک کیدھے یہ ڈالی ہونی پھی
رانی تو اس کا چلنہ دنکھ گرنے گرنے نجی مفرہ نے رانی کی جرک نوں پر اسے انک گھوری سے توازا۔۔۔۔۔
کیسی ہو مفرہ میں نمہارے ناس انک چاص مقصد سے آنی ہوں اور میں یہ پھی ا ج ھے سے چاپنی ہوں کہ"
"تم مچھے ناامید یہیں کروں گی میں نمہارے طرف دوشنی کا ہاپھ پڑھانا چاہنی ہوں۔۔۔۔
وہ رانی کو سرے سے نظرانداز کرنی مفرہ کی سمت م نوجہ ہونی اپنی اپنی نےغزنی پر رانی آگ نگولہ ہوگنی
آنکھوں میں جیسے مرجی سی پھرنے لگی چیکہ مفرہ نے آنکھوں میں خیرت لیے لیلی کی سمت دنکھا چو اپیا
ہاپھ اس کی سمت پھیالنے اس کے چواب کی مت تظر پھی۔۔۔۔
یہلے یہل تو مفرہ کو سمچھ یہیں آنا کہ کیا کیا چانے اس نے انک نظر رانی کو دنکھا چو لیلی کو کتیلی نگاہوں
سے گھورنے ہونے مسلسل نفی میں سر ہالرہی پھی۔۔۔۔
ن
مفرہ نے آ کھیں پید کرکے سش و پیج میں گہری سانس لی اور غدنل ضاخب کی کل کی نائیں ناد کرنے لگی
کتیے ا ج ھے طر نفے سے ایہوں نے سمچھانا پھا اسے اس کا چواب مل چکا پھا۔۔۔۔۔
ن
آ کھیں کھو لیے ہی اسے اپھی اپھی مسکرانے اپنی چاپب م نوجہ نانا اس کے جہرے اور آنکھوں میں سحانی
ن
پھا ئتیے اس کے پھیلے ہونی ہبھیلی پر اپیا ہاپھ رکھ کر مالنا لیلی کی آ کھیں تو اس کی کرم توازی یہ خیرت سے
پھیل گنی۔۔۔۔۔
اوہ پھتیک نو سو مچ مفرہ میں آج یہت چوش ہوں اور میں نمہیں نقین دالنی ہوں کہ میں نمہیں کبھی ماتوس"
"یہیں کروں گی۔۔۔۔
اس دوران رانی کا دل مفرہ کی جرکت یہ چل کر راکھ ہوگیا چو اسے دنکھ کر مسکرا رہی پھی وہ پیگ ئتیل یہ
پیجیے وہاں سے اپھ کھڑی ہونی یہ اس کی ناراضگی کا واضح اظہار پھا اس کی جرکت یہ لیلی نے اجھتیے سے
اس کی چاپب دنکھا لیکن اسے اپنی چاپب گھورنا دنکھ وہ ححل سی ہوگنی۔۔۔۔
وہ مفرہ کی شیے نغیر اس کے گلے لگ چکی پھی مفرہ تو اس کی جرکات و سکیات یہ سسدرہ رہ گنی یہ آج
لیلی کا کونسا روپ دنکھیے کو مل رہا پھا لیکن اس کے جہرے پر پرمی کے غالوہ کونی ناپر یہیں پھا اس نے
ڈرنے ڈرنے نگاہ رانی کی سمت اپھانی چو اسے سررنار نگاہوں سے گھور رہی پھی اسے رانی کی آنکھوں سے
ی
شعلے نکلیے محسوس ہونے اس نے مشکل چلق پر کرنے فدم رانی کی سمت پڑھانے لیکن اس نک ہیجیے
سے یہلے ہی عصے سے پیگ اپھانی ک تفے سے ناہر نکل گنی مفرہ نے ندچواس ہوکر اسے نکارنا چاہا پبھی اپیا
پیگ نکڑنے اس کی پیچھے ہی دوڑ لگانی۔۔۔۔
وہ پھولی سانسوں کے درمیان تولی لیکن رانی ناک کی شیدھ میں چلنی چارہی پھی۔۔۔۔
"رانی نار کیا ہوگیا ہے میں اسے ناامید تو یہیں لونا سکنی پھی یہ۔۔۔۔۔"
وہ پیحارگی اس یہ واضح کرنے ہونے تولی تو رانی نے مڑ کر طیزیہ نگاہوں سے اس کی سمت دنکھا۔۔۔۔
ک نوں اس میں کونسا سرچاب لگے ہیں ارے یہیں یہیں میں پھول ہی گنی پھی کہ سب سے ذنادہ دریہ"
دل تو آپ کی پیدا ہونی ہے اس دپیا میں کل وہ وہ وہاج اور آج یہ لیلی میری تو یہ سمچھ سے ناہر ہے کہ
"سب چا ہیے ہیں اجھی پھلی سکون سے زندگی گزر رہی ہے اس میں مرجیں لگانے آچانے ہیں۔۔۔
وہ پیک کر ا پیے دل کا عیار نکا لیے ہونے نازپرس کی تو مفرہ نے اس کی نات یہ گہری سانس چارج کی۔۔۔۔
رانی وہ فصہ اب چبم ہوچکا ہے تم نار نار گلے مردے ک نوں اکھاڑنی ہو وہ اس دن کے نعد ہمیں نظر آنا"
یہیں یہ اور لیلی کو کبھی وہاج کے ساپھ دنکھا ہم نے یہیں یہ تو سک کرنے کا کونی چواز یہیں ہے تم
"نے فصول میں ہر خیز کو سر یہ سوار کیا ہوا ہے۔۔۔
"اجھا جھوڑو سب نائیں فصول کی سوچوں کو ا پیے اوپر چاوی مت ہونے دو۔۔۔۔"
اوکے میں کسی غلط سوچ کو چاوی یہیں ہونے دوں گی لیکن تم اس لیلی پھیلی سے نائیں یہیں کروں"
"گی۔۔۔۔
وہ چد درجہ چیلسی کا شکار ہونی اس کا انداز ناور کروانا ہوا پھا تو مفرہ نے اس کی نات یہ مسکراہٹ دنا کر
ہاں میں سر ہالنا۔۔۔۔
________________
انک تو اس لڑکی کو پھی سکون یہیں ہے اپھی تونی سے آنے وفت ہی کتیا ہوا ہے آنے ساپھ ہی"
"کال۔۔۔۔
مفرا ڈو پنہ سر یہ جمانے کمرے سے ناہر نکلی لیکن میزہ پیگم کو غاپب دنکھ کر فون کی چاپب م نوجہ ہونی
س
رانی کا نام دنکھ کر اس نے نمام ضور ِنحال ھیے سر کچھانا اور فون کان سے لگانا۔۔۔۔
مچ
کدھر مر کھپ گنی پھی پیدے نے کبھی کونی صروری نات ہی کرنی ہونی ہے صروری نات کو جھوڑو کبھی"
"کونی انمرجیسی ہی ہوسکنی ہے لیکن آپ مجنومہ دسوبں پیل پر فون اپھانی ہیں۔۔۔۔
فون اپھانے ساپھ ہی رانی کی گولہ ناری سروع ہوگنی مفرہ نے فون فورا کان سے ہیانا میارہ کان کے
پردے یہ پھٹ چانے۔۔۔۔
"چوضلہ کرو لڑکی یہانے گنی پھی اب کیا وہاں پھی تم سے نائیں کیا کروں۔۔۔۔"
وہ اسے سرمیدہ کرنے ہونے تولی لیکن وہ رانی ہی کیا چو سرمیدہ ہوچانے۔۔۔۔
"اجھا مچھے پیاؤ کیسرٹ کا کیا سین ہے میں نلکل اکیلی تور یہیں ہونا چاہنی۔۔۔۔"
وہ مطلب کی نات یہ آنے ہونے تولی لہچے میں فکر جھلک رہی پھی۔۔۔۔
ہاں آؤں گی لیکن نلکل اپیڈ ناتم یہ وہ پھی فہام نا چازم کے ساپھ ناکہ وہ فارم فل اپ ہوچانے خس"
"کے م تعلق تم پیارہی پھی۔۔۔۔
وہ شیجیدگی سے اسے ناور کرانے ہونے تولی ناکہ اسے مزند فورس یہ کیا چانے اس کی نات یہ رانی اپیا سا منہ
لے کر رہ گنی۔۔۔
وہ منہ پھالنے ہونے تولی تو مفرہ اس سے یہلے کہ اس کے چواب میں لب کھولنی رانی تول پڑی۔۔۔۔
تم کل کیسرٹ میں آرہی ہو وریہ میں تم سے فطعی نات یہیں کروں گی پھر چانا اس لیلی پھیلی کے"
"ناس۔۔۔۔
وہ چیخ کر تولی اس سے یہلے وہ مزند کچھ تولنی اپنی نست سے آنے والی آوازوں یہ سہمیے فون فورا سے یہلے
پید کردنا دل کی جرکت انک دم دک گنی کیا روزایہ کی طرح آج پھی وہ سب پرداست کرنا پڑے گا۔۔۔۔
اس کے اچانک فون کا پیے پر وہ خیران رہ گنی پھر اسے نعد میں میانے کا سوچیے میزہ پیگم کے کمرے کی
سمت چل دی۔۔۔۔
کیا مام ڈنڈ آپ لوگ ہر وفت لڑنے رہیے ہیں نا تو صیح سے سام نک اپنی پزنس نارتیز نا عیاسنوں میں گم"
رہیے ہیں اور خب گھر میں غلطی سے نظر آہی چانے تو آپ دوتوں کا یہ میلو ڈرامہ سروع ہوچانا ہے کبھی
"اپنی اوالد کا پھی چیال کرلیا کربں۔۔۔۔
رانی انک نظر ہاف نازوؤں والی نلیک شقون کی ساڑھی میں ملنوس اپنی ماں اور نلیک ہی ئت یٹ کوٹ میں
ملنوس ا پیے ناپ کو دنکھیے پ تفر سے تولی چو اول تو دپر رات نک گھر آنے پ ھے نا اگر چلدی آپھی چائیں تو
ان کا چیجیا چالنا الزمی ہونا پھا۔۔۔۔
آنکھوں میں نمی تیر رہی پھی نحین سے وہ ایہی مخروم نوں کے ساپھ جتنی آنی پھی ان دوتوں کی کوناہ نوں کی
ندولت رانی نحین سے ہی ندنمیز اور اکھڑ مزاج ہونی گنی اس نے اس ناپت کسی کو پھی پیانا صروری یہیں
سمچھا پھا یہاں نک کے مفرہ کو پھی ا پیے اس راز میں سرنک یہیں کیا پھا۔۔۔۔
ان دوتوں کو انک نظر دنکھیے وہ ناگواری سے رخ ندلنی ز پیے جڑھ گنی۔۔۔۔
_____________________
نازیہ پیگم رات کے کاموں سے فراعت چاضل کرکے وہاب ضاخب کی چانے لیے جیسے ہی کمرے میں
داچل ہونی وہ چازم سے کسی صروری نات میں مصروف پھی ان کے جہرے سے ہی نات کی شیجیدگی کا
اندازہ لگاچا چاسکیا پھا کل کے وا فعے کے نعد وہاب ضاخب اور فہام میں کونی پھی نات یہیں ہونی پھی
نازیہ پیگم نے اس سے نات کرنے کا سوچا لیکن وہ صیح سے ہی کسی صروری کام کی ندولت گھر سے نکال
ہوا پھا اب صرف وہ اسی کے اپ تطار میں پھی کہ کب وہ آنے اور وہ اسے وہاب ضاخب سے ا پیے رونے
کی معافی ما نگیے کی نلقین کربں رات کے دس نج چکے پ ھے لیکن اس کا کہی نام و نسان یہیں پھا اب تو
نافاغدہ ان کے جہرے یہ فکر کی پرجھاپیاں پھی۔۔۔۔۔
ایہیں کمرے میں آنا دنکھ چازم ان کے ما پ ھے یہ توشہ د پیا کمرے سے نکل گیا۔۔۔۔
نازیہ پیگم چانے کا کپ ساپیڈ ئتیل یہ رکھنی ان کی چاپب م نوجہ ہونی چو کسی گہری سوچ میں گم پ ھے وہ کچھ
کہے نغیر چاموسی سے پیڈ کی دوسری چاپب آکر ئتبھ گنی لیتیے کے نحانے ایہوں نے ان کی ضورت دنکھیے
ئتبھیے کو پرچیح دی وہ چاپنی پھی کونی چاص نات صرور ہے چو اپھی یہیں تو کچھ دپر نک صرور کربں گے پبھی
ایہی کی چاپب م نوجہ رہی آجر اپنی سال کی رفافت سے ایہیں ان کے مزاج سے آشیانی تو ہوگنی پھی۔۔۔۔
کچھ دپر کی چاموسی کے نعد کمرے میں ان کی آواز اپھری تو نازیہ پیگم پھی پیک جھوڑ کر ان کی سمت م نوجہ
ہونی۔۔۔۔
مچھے لگیا ہے کہ اتو نے چو ف تصلہ کیا پھا مفرہ اور فہام کے نارے میں اسے سچ کرنے کا وفت آگیا"
"ہے۔۔۔۔
س
وہ آدھی ادھوری نات کرکے دونارہ سے چاموش ہو گیے تو نازیہ پیگم ان کی نات ھیے نےساخنہ چوش
مچ
ہونی۔۔۔۔
"مطلب آپ فہام اور مفرہ کی سادی کے م تعلق سوچ رہے ہیں لیکن غدنل پھانی تو اپھی راضی۔۔۔۔"
نکاح کے نعد میں فہام کو ناہر چانے کی اچازت دے دوں گا پھر مچھے کونی مسیلہ یہیں ہوگا چوان اوالد ہے
مچھے ڈر ہے کہ چذنانی بن میں کونی غلط فدم یہ اپھا لے اور اگر وہ ناہر چانا چاہیا ہے تو میں یہیں چاہیا کہ
ناہر کی رنگیتیاں اسے اپنی چاپب مانل کربں اس لیے مفرہ اور اسے کے درمیان کونی مصنوط رسنہ الزمی
"پیدھ چانا چا ہیے۔۔۔۔۔
وہ پرنسانی سے اپیا سر مسلیے ہونے تولے ان کے لہچے میں فہام کے لیے پیار ہی پیار جھلک رہا پھا۔۔۔۔
وریہ وہ چاپنی پھی کہ ا پیے اضول ان کو یہت غزپز ہیں وہ کسی ضورت اس سے پیچھے یہیں ہتیے لیکن اوالد
ہونی ہی انسی خیز ہے چو پبھر دل کو پھی موم پیاد پنی ہے۔۔۔۔۔
ن
اس سے میں نات کرلوں کا اس م تعلق آپ اپھی چاکر د کھیں فہام اگر گھر آچکا ہے تو میں اپھی اس"
"سے اس م تعلق نات کرلوں ناکہ رات جین سے سوسکوں۔۔۔
وہ اطمتیان پھری مسکراہٹ کے ساپھ تولے تو نازیہ پیگم پھی ایہیں مسکرانا دنکھ مسکرادی۔۔۔۔
اب آپ صیح ہی نات کرلیجیے گا اس وفت کیا چود پھی پرنسان ہونا اور سب کو کرنا صیح میں میزہ سے اس"
"کی رانے پھی چان لوں گی۔۔۔
ان کی نات میں وزن محسوس کرکے ایہوں نے ناپیدی انداز میں سر ہالنا۔۔۔
وہ ان کا جہرہ چانجیے ہونے تولے تو ایہوں نے چوانا سکوہ کیاں نگاہوں سے ان کی سمت دنکھا۔۔۔۔
کیا آپ کو میں انسی لگنی ہوں میرا تو کب سے دل پھا لیکن غدنل پھانی کی وجہ سے چاموش پھی مچھے وہ"
"دوتوں ہی یہت غزپز ہیں۔۔۔۔
وہ لہچے میں مجیت سمونے تولے تو وہاب ضاخب طماپ یت سے تولے۔۔۔
_________________
س
صیح مفرہ کے تونی چانے ہی نازیہ پیگم نے میزہ پیگم سے نات کرنے کا سوچا اسی لیے نمام کام میتنی ان
کے کمرے کی سمت چلی آنی اور دروازء یہ دشیک دی۔۔۔۔
"ارے پھاپھی آ ئیں یہ ناہر ک نوں کھڑی ہے اور اپنی صیح صیح خیرپت سے یہ۔۔۔۔"
ک ک ن
وہ ایہیں دروازے یہ ھڑا د نی اندر آنے کی اچازت د پیے ہونے تولی تو وہ اندر آنے ضوفے یہ بھ
تئ ھ
گنی۔۔۔۔۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 124 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
ایہوں نے ہلکی مسکراہٹ کے ساپھ سوال کیا تو میزہ پیگم نے نفی میں سر ہالنا۔۔۔۔
ارے یہیں پھاپھی نس اپھی کمرے کا پھیالوا ہی سمیٹ رہی ہوں پھر تورے دن کی مصروفیات تو کچن"
"کی چد نک ہی ہونی ہے۔۔۔۔
وہ پیڈ سیٹ درست کرنے وہ نازیہ پیگم کی سمت م نوجہ ہونی چو کسی نات کی یہمید ناندھ رہی پھی۔۔۔۔۔
میں تم سے مفرہ اور فہام کی سادی کے م تعلق نات کرنے آنی پھی انسا وہاب چا ہیے ہیں کہ فہام اور"
"مفرہ کو کسی مصنوط رشیے میں ناندھ کر وہ اسے ناہر پھیج دبں۔۔۔۔
لیکن پھاپھی غدنل اپھی یہیں مانے گے اس دن پھی ایہوں نے اس کی پرھانی کو مدنظر رکھیے فلحال"
"سادی سے انکار کیا پھا ناچانے یہ سب شن کر ان کا ِرد عمل کیا ہوگا۔۔۔۔
وہ ان کے ہاپھ یہ ہاپھ رکھیے نسلی د پیے ہونے تولی لیکن وہ مسکرا پھی یہ سکی۔۔۔۔
"میں سوچ رہی ہوں کہ مفرہ ان سب ذمہ دارتوں کیلیے اپھی جھونی ہے۔۔۔۔"
تو ہم کونسا اپھی سادی کررہے ہیں اپھی صرف نکاح کررہے ہیں ناکہ فہام ناہر چاکر یہ پھول یہ چانے کہ"
کونی ہے چو اس کا اپ تطار کررہا ہے و نسے مچھے اپنی پرورش پر تورا نقین ہے لیکن پھر پھی دپیا کی رنگیتیاں چو
ہے یہ یہ کسی کو پھی اپنی چاپب مانل کرسکنی ہیں اور ہم یہیں چا ہیے کہ فہام پھی ان سب میں
"پڑچانے۔۔۔۔۔
ایہوں نے میزہ پیگم کو فانل کرنا چاہا تو ان کے جہرے یہ اطمتیان پھری مسکراہٹ پھیل گنی ایہیں اپنی
نات سے م تقق دنکھ وہ مسکرانے ہونے اپھ کھڑی ہونی۔۔۔۔۔
میرا یہیں چیال نحوں کو کونی اعیراض ہوگا پھر پھی وہاب رات کو فہام کے آقس سے آنے ہی اس سے"
"نات کرلیں گے مچھے نقین ہے وہ انکار یہیں کربں گا۔۔۔
وہ ایہیں ناد دہانی کرانے کمرے سے نکل گنی تو میزہ پیگم نے ان کی نات یہ سر ہالنا۔۔۔۔
_________________
چازم ضوفے یہ آڑھا پرجھا لتیا مونانل میں مصروف نازیہ پیگم کو ضدا لگانا ہوا توال تو نازیہ پیگم کے ما پ ھے یہ
اس کی جرکت یہ پ نورناں جڑھ گنی۔۔۔۔
اس کے تورڈ کے امیحانات سے فراعت ملیے ہی وہ آج کل آذاد گھوم رہا پھا فلحال اسے کسی قسم کی پرنسانی
یہیں پھی اسی دوران ہر وفت لیٹ کر مونانل چالنا اس کا نسیدندہ مشعلہ بن چکا پھا نازیہ پیگم ہر آدھے
گھتیے نعد اسے مسلسل مونانل میں مصروف دنکھ عصے سے توکے نغیر یہ رہنی لیکن وہ نےپیاز پیا اسی
میں مصروف رہیا۔۔۔
"چلو اپھو گیدی اوالد ماں کو ضدائیں لگانا ہے کونی سرم نام کی خیز ہی یہیں ہے۔۔۔"
وہ اسے پیکھے چ نوتوں سے گھورنے ہونے تولی تو چازم توکھال گیا اور شیدھا ہونے ضوفے سے پیک لگا کر ئتبھ
گیا۔۔۔
وہ اسے کچن کی چاپب چانا دنکھ کر تولی تو چازم ان کی نات یہ ایہیں دنکھ کر رہ گیا۔۔۔۔
وہ نانی کا گالس ایہیں نکڑانے نگلی پھوڑی نلے رکھ کر پرسوچ انداز میں توال تو نازیہ پیگم نے سوالنہ نگاہیں
اس کی سمت اپھانی۔۔۔۔
"کہ میں کس پر چال گیا ہوں لیکن اپھی انک شیکیڈ یہلے مچھے اس کا چواب مل گیا۔۔۔۔"
وہ اطمتیان پھری سانس چارج کرنے ہونے توال تو نازیہ پیگم نے عصے سے چازم کی سمت دنکھا چو پھر سے
ضوفے یہ ڈھیر ہوگیا پھا۔۔۔۔
وہ ا پیے ہاپھ میں نکڑے گالس کو اس کی چاپب اسارہ پیانے ہونے تولی تو چازم نے خیران ہونے کی
ناکام کوسش کی۔۔۔۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 128 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
کیا ہوگیا ہے ماما میری اپنی محال چو میں اپنی عطبم عورت کو کام چور کہوں میں تو ذہاپت کی نات کررہا"
"پھا۔۔۔
اس نے فورا سے یہلے نال م نول سے کام لیا میادہ نازیہ پیگم اس کا سر ہی یہ پھاڑ دبں۔۔۔۔
وہ عصے کا ارادہ موفف کرنی چازم سے تولی تو وہ پھی نل پھر میں شیجیدہ ہوا۔۔۔
مفرہ اور فہام کے نکاح کی نات چل رہی ہے مفرہ سے میزہ نات کرلے گی اور فہام سے نمہارے نانا"
"رات میں نات کرلیں گے۔۔۔۔
س
اپنی نات کے اجتیام یہ ایہوں نے چازم کو ضوفے کے ساپھ رنلیکس انداز میں ئتبھا دنکھ نا ھی سے
مچ
پھوبں اچکانی۔۔۔۔
وہ توکری میں سے سیب نکال کے کھانا ہوا توال تو نازیہ پیگم داپت ئیس کر رہ گنی۔۔۔
....ایہیں اب سمچھ آنا کہ کل ان کے کمرے میں آنے سے یہلے وہ اس نارے میں نات کررہے پ ھے
وہ مونانل چ یب میں رکھیا اکیا کر توال تو نازیہ پیگم نے اس کی نات یہ سر ہالنا۔۔۔
وہ مسکرانے ہونے تولی تو چازم نے پھی ایہیں مسکرانا دنکھ اطمتیان پھری سانس چارج کی۔۔۔۔
____________________
وہاب ضاخب چو فہام کا آقس سے آنے کا اپ تطار کررہے پ ھے ناکہ ساری نات اس کے سا میے رکھی چاسکے
لیکن اسے ز پیے جڑھیے ساپھ ا پ یے کمرے کی سمت چانا دنکھ اس یہ طیز کر ڈاال ان کی آواز نے کمرے کی
سمت فہام کے فدم چکڑ لیے۔۔۔۔
وہ نظربں جڑا کر توال اس کا نظربں جڑانا وہاب ضاخب سمیت نازیہ پیگم اور چازم نے پھی محسوس کیا لیکن
چاموش رہے۔۔۔۔
ایہوں نے ساپھ ر کھے ضوفے کی سمت اسارہ کیا تو وہ سر ہالنے اسی یہ نک کیا اور سوالنہ نگاہیں اسی کی
سمت اپھانی تو وہاب ضاخب نات کرنے کیلیے میاسب الفاظ نالش کرنے لگے کہ کیسے اس نک اپنی نات
یہیحانے وہ دوتوں ہاپھوں کو ناہم مالنے اس کی سمت م نوجہ ہونے۔۔۔۔
نانا میں چاپیا ہوں کہ آپ چا ہیے ہیں کہ میں اپنی آ پیدہ زندگی یہی گزارو یہاں مچھے اجھی چاپز مل چائیں گی"
لیکن نانا میں اپھی پھی اجھی توسٹ یہ ہی ہوں اور مچھے اس میں کونی مسیلہ درکار یہیں ہے اضل نات
موفعوں کی ہے چو اپنی زندگی میں کسی کسی کو ملیے ہیں یہ سب اپیا آسان یہیں ہے لیکن مچھے آسانی سے
"مل رہا ہے اور پھر ئین سالوں کی تو نات ہے وانس مچھے آپ سب کے ناس ہی آنا ہے یہ۔۔۔۔
وہ اپنی چگہ جھوڑنے شیجیدگی سے ان کا ہاپھ پھا میے ہونے توال آنکھوں میں امیگ سی چاگی پھی کہ ساند وہ
مان چائیں وہاب ضاخب نے ا پیے ہاپھ سے اس کا ہاپھ نکا لیے اس کا کیدھا پھتبھیانا اور اسے ا پ یے ساپھ
پبھانا۔۔۔۔۔
پھیک ہے جیسے نمہاری مرضی میں نمہاری چوسنوں میں رکاوٹ یہیں پ نوں گا نلکل پھی چو ئتیا چا ہیے ہو"
"پ نو ا پیے تیروں یہ کھڑا ہونا چا ہیے ہو کھڑے ہو میں پھی نمہیں انک او نچے مفام یہ دنکھیا چاہوں گا۔۔۔۔
فہام کا تو خیرت کے مارے منہ کھل گیا اسے محسوس ہوا کہ ساند وہ کسی چواب کے ذپ ِر اپر ہے آنکھوں کی
جمک مزند پڑھ گنی۔۔۔
وہاں موچود سب اس کے جہرے کی چوسی پھا ئتیے مسکرادنے ک نونکہ ان سب کو معلوم پھا فہام کا ِرد عمل
یہی ہونے واال ہے۔۔۔۔۔۔
نانا پھتیک نو سو مچ میں پیا یہیں سکیا کہ میں کتیا چوش ہوں انسا محسوس ہورہا ہے کہ کامیانی میرے یہت"
"فرپب ہے میں اسے محسوس کرسکیا ہوں۔۔۔۔
"اور پھانی اب آپ دولہا ئتیے کی پیاری نکڑلے ک نونکہ میں تو دتور ئتیے کی نکڑ چکا ہوں۔۔۔۔۔"
چازم ان کی ناتوں میں اپنی ائییری مارنا ہوا سرارت سے توال تو وہاب ضاخب اور نازیہ پیگم ہیس دنے چیکہ
مچس
ن
فہام کے جہرے یہ نا ھی کے ناپرات اپھرے اس نے خیران ہوکر سب کے چوسی سے مبمانے
جہرے کو دنکھا۔۔۔۔
"ہاں فہام اب اسی سلسلے میں نات کرنے واال پھا میں۔۔۔۔"
وہاب ضاخب اسے خیران دنکھ کر تولے تو فہام کے مسکرانے لب فورا سے یہلے سمیے۔۔۔۔
"دراضل ہم چاہ رہے ہیں کہ چانے سے یہلے نمہارا نکاح کردنا چانے۔۔۔"
ایہوں نے مسکرانے ہونے اپنی نات اس کے سا میے رکھی آنکھوں میں انک نقین پھا چو فہام دنکھ کر
چونک گیا۔۔۔۔
"اوہ نانا لیکن چاچو نلکل پھی راضی یہیں ہے فلحال آپ پھول گیے نچھلے دتوں کا وافع۔۔۔۔۔"
وہ گہرا سانس پھرنے نچھلی نات کا چوالہ د پیے ہونے توال تو وہ ئت نوں مسکرادنے۔۔۔
اس کی تم فکر یہ کرو نمہارے نانا نے سارے معامالت طے کر لیے ہیں نمہیں پرنسان ہونے کی فطعی"
"صرورت یہیں ہے۔۔۔
اب کی نار نازیہ پیگم نے پھی ان کی ناتوں میں سرکت کی تو فہام کا جہرہ انک شیکیڈ کے لیے بن گیا۔۔۔۔
نازیہ پیگم سجنی سے تولی تو چازم نے ان کے ساتوں یہ ہاپھ رکھیے ایہیں نسلی دی۔۔۔
"لیکن پھانی نچھلی نار آپ کتیا چوش پ ھے خب سادی کا ذکر جھڑا پھا تو آج کیا ہوا۔۔۔۔"
چازم مسکرانے ہونے اس کے ناس ہی ئتبھیا دوشیایہ انداز میں توال تو فہام نے انک تیز نگاہ اس یہ ڈال کر
جہرہ جھکا لیا۔۔۔۔
نکاح کرکے پھی تو اس نے ادھر ہی رہیا ہے تو پھر سادی اپھی ہو نا ئین سال نعد اس میں کونی جرج"
جھ
یہیں نانا میں اپھی صرف ا پ یے کیرپر پر دھیان د پیا چاہیا ہوں ان نوں یں یں پڑنا چاہیا لیز میرے
ن ہ ی م ھ چی
یہ آجری اخسان کردبں کہ اس نات کو یہی دنادبں انساہللا خب میں لوتوں گا پب آپ لوگ ا پیے نمام ارمان
تورے کرلیجیے گا اور آپ نقین کربں میں وہاں کی رنگیت نوں میں نلکل آپ لوگوں کو نا مفرہ کو فراموش یہیں
"کروں گا۔۔۔۔
وہ شیجیدگی سے ان سب کو اپنی نات کا نقین دالنا ہوا توال اب ان ئت نوں کی نگاہیں وہاب ضاخب یہ جمی پھی
وہ صرف ان کے تو لیے کے مت تظر پ ھے۔۔۔۔
"تم نکاح کے نغیر یہاں سے فدم پھی ناہر کی چاپب یہیں پڑھاسکیے۔۔۔۔"
کچھ لمحوں کی توفف کے نعد ان کی سرد آواز گونجی تو فہام کے جہرے یہ طیزیہ مسکراہٹ اپھری۔۔۔
اوہ یہی تو مچھے سمچھ یہیں آرہی پھی کہ رات و رات انسا کیا ہوگیا کہ آپ مان گیے لیکن اب پھی مچھے ہی"
نلی کا نکرا پیانا چارہا ہے اور کونی نات یہیں اور سب سے پڑھ کر میرے ناپ کو پھی میرا نقین یہیں
"ہے۔۔۔
وہ نے ہیگم انداز میں ہیسیے طیزیہ نظربں ان پر جمانے ہونے توال اس کی اپنی ندنمیزی پر نازیہ پیگم کا ہاپھ
اس یہ اپھ چکا پھا فہام سکیے کی ک تق یت میں ایہیں دنکھیا رہ گیا چیہوں نے کبھی اسے عصے میں ڈاپیا نک
یہیں پھا آج وہ اس یہ ہاپھ اپھا چکی پھی اس کا جہرہ اہاپت کے اخساس سے سرخ پڑ گیا دل میں مفرہ
کیلیے ندگمانی مزند پڑھیے لگی۔۔۔۔
تم کل سے یہت منہ زوری کرچکے ہوں اب مزند میں فطعی پرداست یہیں کروں گی نمہارا یہ انداز میری"
"سمچھ سے ناہر ہے۔۔۔
وہ انگلی اپھانے اسے وارن کرنے والے انداز میں تولی تو اس کے ل نوں یہ نلخ مسکراہٹ پھیل گنی۔۔۔۔
اس کی نات یہ ئت نوں نے جھیکے سے گردن اپھا کر اس کی سمت دنکھا چو پیگ سے کچھ نالش کررہا پھا۔۔۔۔
میں چاپیا پھا نانا اپنی آسانی سے یہیں مائیں گے اسی لیے میں نے یہ سب یہت یہلے سے سروع کردنا"
"پھا میں یہ موفع نلکل پھی یہیں گ نوانا چاہیا پھا اور اس سب کیلیے مچھے آپ کی ضد سے مجنور کیا ہے۔۔۔۔
پھانی نس کربں آپ کی ہمت کیسے ہورہی ہے نانا کے نارے میں انسی نائیں کرنے کی انک نکاح کی ہی"
تو نات ہے آپ کو اندازہ پھی ہے ماما نانا سب کو کیسے سامیا کربں گے ان کا حجی امی چاچو یہاں نک کہ
"مفرہ نک پھی اب نک یہ نات یہیچ چکی ہونگی کتیے دل توڑ کر چائیں گے۔۔۔۔
وہ دھبمی آواز میں غرانے ہونے توال معاملہ اس کی پرداست سے ناہر ہونا چارہا پھا فہام نے کچھ یہ تولیا ہی
یہیر سمچھا۔۔۔۔
"جی۔۔۔"
ایہوں نے کہیے ساپھ منہ موڑ لیا ان کے منہ موڑنے پر فہام پڑپ ہی تو گیا پھا پبھی انک نےنس نگاہ نازیہ
پیگم کی سمت ڈالی ایہوں نے پھی چاموسی سے نظربں جرالی لیکن اسے کمزور یہیں پڑنا پھا آج اسے ا پیے
لیے چودغرض ہونا پھا اس نے اپنی سرخ آنکھوں کو نےساخنہ مسال پھا اپ نوں سے دور چانے کا عم اسے
پڑنا رہا پھا۔۔۔
"نانا۔۔۔۔"
وہاب ضاخب نے ہاپھ سے اسارے سے اسے کچھ پھی کہیے سے نعض رکھا۔۔۔۔
کل نمہیں نمہاری ماما اور پھانی اتیرتورٹ یہ الوداع کرآ ئیں گے میری دغائیں نمہارے ساپھ ہیں اور اگر"
"زندگی رہی تو ئین سال نعد تم سے مالفات ہوچانے گی۔۔۔۔
وہ سکست ذدہ لہچے میں کہیے کمرے کی سمت چل دنے کیدھے ڈھلکے ہونے پ ھے نازیہ پیگم تم سکوہ کیاں
ن
آنکھوں سے اسے د کھنی وہاب ضاخب کی نلقید میں چل دی۔۔۔۔
اس نے مشکل مسکرانے اسے نسلی دی اور اس کا کیدھا پھیکیے کمرے کی سمت چل دنا اس کے چانے
ہی فہام پھکا ہارا ضوفے یہ گرنے کے انداز میں ئتب ھا
__________________
وہاب ضاخب غدنل ضاخب کے سا میے سر جھکانے سرمیدہ سرمیدہ سے ئتبھے پ ھے۔۔۔۔
پھانی ضاخب آپ چا پیے ہیں آپ کی طت تغت یہ اس خیز کا پرا اپر پڑے گا آپ ک نوں پرنسان ہورہے"
"ہیں۔۔۔۔
وہ ان کے کیدھے یہ ہاپھ رکھیے سمچھانے والے انداز میں تولے لہچے نمام ناتوں سے آ گاہی کے ناوچود پھی
مجیت سے گیدھا ہوا پھا۔۔۔۔
نازیہ پیگم اور چازم فہام کو اتیرتورٹ جھوڑنے گیے پ ھے اور ان کے چانے ہی وہاب ضاخب نے غدنل
ضاخب سے نات کرنے کی پھانی اسی ندولت وہ ان کے سا میے سرمیدہ سے ئتبھے پ ھے نمام نات سے
آ گاہی سے نعد غدنل ضاخب کے کچھ دپر جہرے پر گہری شیجیدگی جھانی رہی ان کے جہرے کے ناپرات
سے اندازہ لگانا مشکل پھا کہ وہ کیا سوچ رہے ہین کچھ لمحوں کے توفف کے نعد ان کی شیجیدہ آواز الؤنج
میں اپھری۔۔۔۔۔
پھانی ضاخب ا نسے رشیے ذپردشنی کے فانل فطعی یہیں ہونے ا نسے رسنوں میں سب سے اول غزت"
مجیت کو رکھا چانا ہے اور دوتوں فرنقین کی ناہمی رضامیدی سے یہ رسنہ وچود میں آنا ہے سادی کونی گڈا گڈی
کا کھیل یہیں توری زندگی کا معاملہ ہے اور خب ان میں سے انک کی پھی رضامیدی سامل یہ ہو تو پھر اس
"رشیے کا کونی مطلب یہیں ہونا۔۔۔۔
ایہوں نے وہاب ضاخب کو اپنی رانے د پیا صروری سمچھا ک نونکہ نات اب ان کی ئتنی یہ آچکی پھی
میزہ پیگم پرنسانی سے ان دوتوں کی سمت دنکھ رہی پھی ایہیں نلکل اندازہ یہیں ہونارہا پھا کہ یہ کہانی کیا
رخ لے گی۔۔۔
ان کی نات توری ہونے سے یہلے ہی غدنل ضاخب ایہیں توک گیے۔۔۔
معاف کیجیے گا پھانی ضاخب لیکن انسی نال م نول کا مطلب یہی نکاال چاسکیا ہے اور یہ نات میں آپ"
سے کبھی کہ یہیں نانا لیکن مفرہ کے پردے پر فہام کا عج یب سرد رویہ میں نے سدت سے محسوس کیا ہے
آدھی آدھی راتوں کو اسے میں نے رونے دنکھا ہے لیکن میں خپ رہا ک نوں صرف اسلیے ک نونکہ وہ میرے
چان سے پیارے پھانی کی اوالد پھا مچھے پھی وہ اپیا ہی پیارا پھا میری ئتنی سے محال ہے مچھ نک تو دور کی
"نات اپنی ماں نک سے کچھ سییر کیا ہو۔۔۔۔
پھانی ضاخب میرا مقصد آپ کو سرمیدہ کرنا نلکل یہیں ہے اور یہ ہی میں فہام کی نات سے اچیالف کرنا"
ہوں ہر انسان کو اپیا ساپھی جتیے کا تورا چق ہے میں اس سے ناراض نلکل یہیں ہوں وہ اپھی پھی مچھے
اپیا ہی پیارا ہے لیکن آج یہ نائیں کھلی ہے تو میں نے صروری سمچھا ہے کہ اس نات سے پھی پردہ اپھانا
"چانے۔۔۔
ایہوں نے وہاب ضاخب کے کیدھے یہ پھیکی د پیے مسکرانے ہونے ناور کرانا تو وہاب ضاخب نے گہرا
سانس چارج کیا۔۔۔۔
سکر میں نے مفرہ سے اس م تعلق کونی نات یہیں کی پھی اس کے نکاح کے نارے میں سوچا چارہا"
"ہے وریہ معاملہ مزند پیجیدہ ہوسکیا پھا اپھی پھی تونی سے آنے کے نعد وہ آرام ہی کررہی ہے۔۔۔۔
میزہ پیگم نے شیجیدگی سے آ گاہ کیا تو ان کی نات یہ دوتوں نے اطمتیان پھرا سانس چارج کیا۔۔۔
"فہام سے آپ نقصلی رانے لیں اگر وہ کسی اور کو نسید کرنا ہے تو۔۔۔۔"
چیکہ ان کی نات یہ کمرے کے دروازے یہ کھڑا وچود تورے فد سے زمین توس ہوگیا جہرہ لبھے کی ماپید شقید
پڑ رہا پھا نانگوں میں چان چبم ہونی چارہی پھی انسا محسوس ہورہا پھا کہ فصا میں آکسیچن کی کمی ہورہی ہے
لیکن اسے مصنوط ئتیا پھا ک نونکہ اس کے ماں ناپ کو اس یہ ا پیے آپ سے پھی ذنادہ مان پھا خسے وہ کسی
س
فبمت یہ یہیں توڑ سکنی پھی اب نات اس کے پردے یہ آچکی پھی خس یہ وہ کسی ضورت مچھویہ یہیں
کرسکنی پھی چاالنکہ دل توٹ پھوٹ کا شکار ہوچکا پھا چاہے جتنی مرضی ہمت یہادری دکھا لتنی پھی تو وہ
خساس سی لڑکی چو نازوں میں نلی پڑھی پھی نازک دل رکھنی پھی خس نے نحین سے اب نک انک ہی
انسان کو سوچا پھا انک ہی انسان کو چاہا پھا تو کیا سب کچھ چبم ہوچکا پھا انک سوالنہ نسان اس کے ذہن
میں میڈالرہا پھا۔۔۔۔
وہ لڑکھڑانے فدموں سے چلنی پیڈ یہ ڈھیر ہوگنی دل کا درد چد سے سوا پھا۔۔۔۔
_________________
میزہ پیگم کسی گہری سوچ میں گم غدنل ضاخب کو دنکھ کر تولی چو مسلسل اپنی انک نانگ ہال رہے پ ھے چو ان
کے پرنسان ہونے کی غالمت پھی۔۔۔۔
کچھ یہیں پیگم کیا سوچیا ہے اپھی میری ئتنی پڑھ رہی ہے اور و نسے پھی اسے رسنوں کی کمی ہے کیا۔۔۔۔"
"ا ج ھے سے سخص کا اپیحاب کروں گا میں اپنی ئتنی کیلیے میری ئتنی میرا غرور چو ہے۔۔۔۔
مچھے اس کے نصت نوں سے یہت ڈر لگیا ہے ناچانے قسمت کس موڑ یہ لے چانے نس اپنی ئتنی کو کسی"
"مخقوظ ہاپھوں میں سوئتیا چاہنی ہوں۔۔۔۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 141 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
ایہوں نے آنکھوں میں آنی نمی کو ضاف کیا تو غدنل ضاخب نے نےساخنہ ایہیں ا پیے مجیت پھرے
چصار میں لیا کہیے کو کونی الفاظ چو یہیں پ ھے کچھ دپر کمرے کی فصا میں توجھل رہی دروازے یہ ہونے
والے کھیکے سے ان دوتوں نے دروازے کی سمت دنکھا لیکن وہاں کھڑے وچود کو دنکھ کر چونک گیے۔۔۔۔۔
__________________
"مفرہ۔۔۔"
میزہ پیگم کی سرسرانی ہونی آواز نکلی غدنل ضاخب نے ایہیں انک نظر دنکھیے مفرہ کو پیار سے اپنی ناس
ی
آنے کا اسارہ کیا تو وہ پھی دھبمی چال چلنی ان نک ہیجی۔۔۔
نانا وہ میں پیانے آنی پھی کہ کل رات تونی چانا ہے پرسوں سے پیا ہی یہیں نانی میں اب رانی کا فون آنا"
"تو ناد آنا تو آپ مچھے ڈراپ کردبں گے۔۔۔
اس نے ساری نات پیانے سوالنہ نگاہیں ان کی سمت اپھانی تو میزہ پیگم کے ما پ ھے پڑ گیے۔۔۔
وہ ا پیے آپ کو نارمل دکھانے کی توری کوسش کررہی پھی لیکن اس کی آواز کا پھاری بن ان دوتوں سے
مخفی یہیں پھا اپنی چان سے پیاری اوالد کا درد دل یہ محسوس کرکے وہ پڑپ ہی تو گیے پ ھے لیکن چاہ کر
پھی کچھ کر یہیں سکیے پ ھے۔۔۔۔
تونی میں و نسے تو کیسرٹ پھا لیکن مچھے فطعی دلحسنی یہیں ہے ان خیزوں میں یہلے تو میں نے انکار کردنا"
"لیکن نعد میں پنہ لگا کہ کل انک صروری فارم پھی فل کروانا ہے ایہوں نے۔۔۔۔
"اور تم منہ اپھا کر چانے لگی ہو کونی صرورت یہیں اپنی رات کو ناہر چانے کی۔۔۔۔"
وہ اسے کینہ توڑ نظروں سے گھورنی الماری سے کیڑے نکا لیے لگی۔۔۔۔
ارے پیگم ہم کونسا نجی کو اکیال پھیج رہے ناچانے کونسا صروری فارم ہے انسا کرنے ہیں یہ مفرہ چازم"
"کے ساپھ چانے اور چازم کے ساپھ ہی وانس آچانے۔۔۔
ایہوں مفرہ کی پرنسان شکل دنکھیے چیکی نحانے مسیلہ چل کیا تو اس نے پھی سکون کا سانس چارج کیا
میزہ پیگم کا دل تو اپھی پھی یہیں مان رہا پھا لیکن غدنل ضاخب کی نات سے کچھ چد نک وہ پھی م تقق
پھی پبھی چاموسی سے سر ہالنے ا پیے کام میں مصروف ہوگنی۔۔۔۔۔
م
آپ چازم سے کہہ دنجیے گا نانا ناکہ وہ پیار رہے اور میری پیاری ماما میں کام کمل کرنے ہی وانس آچاؤ گی"
"نلکل پھی پرنسان ہونے کی صرورت یہیں اپنی طت تغت کا آپ کو اندازہ ہے یہ۔۔۔۔
وہ میزہ پیگم کا گال چومنی انک نظر غدنل ضاخب کو دنکھ مشکل مسکرانی کمرے سے نکل گنی۔۔۔۔
ماں ناپ کے سا میے تو ا پیے تونے دل کو ستبھال لیا پھا لیکن ناہر نکلیے ہی ضتط کا سیرازہ پھر سے
ن
نکھرنے لگا پھا آ کھیں پھی کہ یہیے کو نےناب پھی دل یہ ہاپھ رکھیے نےساخنہ گہرا سانس پھرا اور نمی کو
چلق میں انارا وہ کسی ضورت پھی کمزور یہیں پرسکنی پھی اور ا پیے آپ کو مصنوط کرنے کیلیے دل پبھر کا
کرنا صروری پھا اس کا اندازہ اسے ہوچکا پھا۔۔۔۔۔
اس سے یہلے کہ وہ کمرے میں داچل ہونی داچلی دروازے سے اندر داچل ہونے نازیہ پیگم اور چازم کو
دنکھیے سش و پیج میں وہ کھڑی رہ گنی۔۔۔۔
نازیہ پیگم نے اس کے ناس آنے ہی مجیت پھرے لہچے میں اسے محاطب کیا ان کا مبھاس پھرا لہحہ
محسوس کرکے نمکین آنسوؤں کا گولہ چلق میں انک گیا جہرہ ضتط سے سرخ پڑرہا پھا نازیہ پیگم نے اس کے
چال سے نظربں جرانی۔۔۔
اس نے پرانا کونی زجم ادھیڑنا میاسب یہ سمچھا خب انک خیز انحام نا ہی چکی ہے تو نار نار انک ہی نات
کرکے ا پیے آپ کو نکل تف میں متیال ک نوں کرنا پبھی ا پیے مخصوص پرانے انداز میں تولی۔۔۔۔
اچانک وہ اس کا ہاپھ پھا میے سسک پڑی تو مفرہ نکدم ان کے رونے پر توکھالگنی ہاپھ تیر پھیڈے پرگیے
اس نے مدد ظلب نظروں سے چازم کی سمت دنکھا چو سا میے ضوفے یہ ئتبھا ایہی دوتوں کی سمت م نوجہ پھا
لیکن اس نے کونی ِرد عمل ظاہر یہیں کیا وہ چاہیا پھا کہ مفرہ چود یہ معاملہ چل کربں۔۔۔۔
نانی امی اس میں یہ آپ کا فصور ہے یہ میرا یہ ساری نات قسمت یہ آکر پھہر چانی ہے اگر وہ میرے"
نصیب میں لکھے ہونے یہ تو مچھے صرور ملیے وہ سروع دن سے میرے نصت نوں میں پ ھے ہی یہیں نس یہ
نحین کی منہ زنانی نائیں اور رشیے چو ہم کرد پیے ہیں یہ اس وفت تو یہت چوسی محسوس کرنے ہیں لیکن
خب یہ تو پیے ہیں یہ تو ا پیے ساپھ ہمارا وچود پھی توڑ د پیے ہیں یہت گہری جھاپ جھوڑنے ہیں دلوں میں
اور ہم اسی چاپب مانل ہونے چانے ہیں لیکن اس نات سے انحان کہ کیا پنہ اس کا چوڑ ہللا نے کسی اور
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 145 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
کے ساپھ پیانا ہو ہاں دکھ پھی ہونا ہے درد پھی محسوس ہونا ہے لیکن پھر ہمیں اس درد کے ساپھ جتیے
مچس
"کی غادت پڑچانی ہے اور ہم نےوفوف یہ ھیے یں کہ ز م ھر گیا۔۔۔۔
پ ج ہ
اس کے منہ سے اپنی پڑی نائیں شن کر وہ دوتوں ساکت رہ گیے چیکہ دروازے سے نکلیے غدنل ضاخب
اور میزہ پیگم چو الؤنج کی سمت ہی آرہے پ ھے ان کے ناؤں پھی اپھیے سے انکاری پ ھے انسا محسوس ہوا
جیسے کسی نے ان کا وچود خیڑ دنا ہو اور وہ سمچھ رہے پ ھے کہ ان کی ئتنی اس سب سے انحان ہے لیکن وہ
تو ساند درد جھیانا چان چکی پھی۔۔۔۔۔
پ
چازم نے ضتط سے مبھیاں ھتیچ لی سدت سے دل چاہ رہا پھا ان کا دل توڑنے والے کا کام نمام کردے
اگر وہ اس کا شگا پھانی یہ ہونا تو وہ یہ کام صرور انحام د پیا چون نے ہاپھوں ناؤں میں تیڑناں ناندھ رکھی
پھی۔۔۔۔
غدنل ضاخب نے سوگوار ماچول محسوس کرکے نات ندلیا چاہی اور میزہ پیگم کو چانے پیانے کا اسارہ کیا وہ
سر ہالنے کچن کی چاپب چل دی۔۔۔۔
"میں نماز پڑھیے چارہی مغرب کا وفت ہوگیا ہے آپ لوگ نائیں کربں۔۔۔"
وہ نازیہ پیگم کے گال یہ مجیت پھرا توشہ د پیے انک نظر چازم کو مسکرا کر دنکھ کر کمرے کی سمت چل دی
اس کا انک نظر مسکرا کر دنکھیا ہی چازم کو انک شیکیڈ کیلیے ساکت کرگیا۔۔۔۔
پھانی فبمنی ہیرا کھو چکے ہیں اس ہیرے کی جمک سے ہی آپ کی زندگی روشن ہونی پھی لیکن آپ یہحان"
"ہی یہ کرنانے۔۔۔۔
_______________
اندھیرے کمرے میں جہاں ہر طرف اندھیرا پھیال ہوا پھا کھڑکی سے جھانکیا چاند پھی اپنی روشنی پھیالنے
کیلیے ناکافی پھا۔ وہی اس کی نگاہیں کھڑکی کے نار جیسے کسی کی نالش میں پھی۔۔۔۔ پھیڈی ہوا کے ناعث
اس کے نال جہرے پر آکر اپھکیلیاں کررہے پ ھے۔ مگر وہ اس سب سے نےپیاز اپنی سوچوں میں گم پھی
اس کی سوچوں کا محور صرف فہام کی ذات پھی۔۔۔۔۔۔
یہاں نک کہ کمرے میں موچود ہولیاک نارنکی سے پھی سے کچھ غرض یہیں پھا انک درد پھا چو اس کے
رگ و چاں میں سراپت کررہا پھا۔۔۔
دعوی کرنے پ ھے۔ چانے چانے مچھے یہ تو" مچھے اپنی پڑی سزا تو مت د پیے میرے ساپھ مس حانی کا ٰ
ی
پیانے چانے کہ کس جرم کی ناداش میں مچھے پیہا کرگیے یہاں نک کہ میری روح نک جھلنی ہوگنی ہے میں
مزند کچھ یہیں سہہ سکنی میرے میں اپنی سکت یہیں ہے کہ میں مزند کچھ سہہ سکوں
یہ آنسو خب پھی یہیے ہیں نمہارے دکھ میں یہیے ہیں۔۔۔۔۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 148 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
_________________
چازم چو کسی کام کے سلسلے میں ناہر چارہا پھا نکدم کچھ ناد آنے پر اس کے کمرے میں توک کرکے اسے
ناکید کرنا یہ پھوال۔۔۔۔
چازم کی آواز یہ اس نے خیرت سے گردن موڑ کر دروازے یہ کھڑے چازم کو دنکھا اس کے سوال یہ چازم
کے جہرے یہ ہلکی سی مسکراہٹ آنی۔۔۔
وہ اسے نالیا اس کی سوالنہ نگاہیں نظرانداز کرنا وہی سے مڑ گیا مفرہ اس کی جرکت یہ داپت ئیس کر رہ
گنی۔۔۔۔
کچھ لمحوں کی توفف کے نعد دتوار یہ لگی گھڑی یہ نظر ڈا لیے پیار ہونے اپھ کھڑی ہونی ک نونکہ رانی نے سات
نچے آنے کی چاص ناکید کی پھی جہرے یہ نانی کی جھیتیے مارنے ناول سے جہرہ پھتبھیانا اور عیانے کی
سمت م نوجہ ہونی عیایہ یہتیے ہی اپھی ححاب کے لیے سر یہ ڈو پنہ رکھا ہی پھا کہ دروازے کی پیل نجی تو
اس نے نعحب سے گھڑی کی سمت دنکھا۔۔۔
وہ چیل تیڑوں میں اڑشنی پڑپڑانے والے انداز میں تولی اور فدم دروازے کی سمت پڑھانے دروازہ کھو لیے
ہی دروازے یہ انسیادہ رانی کو دنکھ وہ پھونخکا رہ گنی۔۔۔۔
نلیک کلر کی نائیس یہ گالنی رنگ کا ناپ یہیے نالوں کو کھال جھوڑ کر کیدھوں یہ ڈاال ہوا پھا ل نوں یہ گالنی رنگ
کی لپ اشیک لگانے ناؤں میں نلیک کوٹ سوز یہیے وہ کسی کو پھی اپنی چاپب م نوجہ کرسکنی پھی لیکن اس
پ
کے چلیے یہ مفرہ ضتط سے لب ھتیچ کر رہ گنی۔۔۔۔
اگر ا نسے کیڑوں میں میزہ پیگم اسے دنکھ لتنی تو مفرہ کو لتیے کے د پیے پڑچانے پ ھے لیکن سکر پھا کہ وہ
ا پیے کمرے میں آرام کررہی پھی اس نے سکون پ ھرا سانس چارج کیا۔۔۔۔
رانی اسے انک نظر عیانے میں ملنوس دنکھ کر اپنی نلیک گالسس کو سر یہ جمانے ہونے تولی تو مفرہ نے
پڑپڑی میں انک طرف ہوکر اسے اندر آنے کی اچازت دی اور شیدھا ا پیے کمرے میں ہی لے آنی۔۔۔
میں نے سوچا یہاں سے تو گزرنا ہی ہے ک نوں یہ را شیے سے نمہیں نک کرلوں اس طرح نمہیں پھی آسانی"
"رہے گی اپیڈ نانے دا وے کیا تم اس عیانے میں چارہی ہوں۔۔۔۔
اس نے اپیا نلین پیانے آجر میں پھ نوبں اچکا کر اس کا پ تقیدی چاپزہ لیا۔۔۔
وہ بن سے ححاب کرنے ہونے اس کے لہچے یہ دھیان دنے نغیر نےدھیانی میں تولی تو رانی اپیا مونانل
ئتیل یہ رکھنی اس نک آنی۔۔۔
"چلدی التیر نکالو نمہاری آنکھوں کو چار چاند میں لگانی ہوں۔۔۔"
وہ مسکرانے ہونے تولی اور ساپھ ہی اس کی میک اپ کی کلیکشن کو کیگھالیا سروع کردنا۔۔۔
یہیں رانی کونی صرورت یہیں ہے و نسے پھی چازم آنا ہی ہوگا تم انسا کرو چلی چاؤ مچھے ماما و نسے پھی"
اچازت یہیں دے رہی پھی اور اس طرح لڑکی ذات کا اکیلی رات کے س یہر ناہر چانا ناممکن ہے پبھی تو
"چازم کو میانا ہے۔۔۔
مفرہ نے اپنی طرف سے اسے نالیا چاہا ناکہ اس کی ندولت وہ وفت نا ضا نع کربں۔۔۔
چازم کو چانی سے دروازہ کھول کر اندر آنا پھا مفرہ کے کمرے سے آنی آوازبں شن کر چونک گیا جہرے یہ
چ مچس
ی ل م
نا ھی کے ناپرات لیے وہ اس کے کیرے یں دا ل ہوا کن سا میے ہی ضوفے یہ نانگ یہ نانگ
ئ
جڑھانے تبھی رانی کو دنکھ کر اس کے ما پ ھے یہ نل واضح پ ھے اس نے سکون آلود ما پ ھے سے اس کا چاپزہ
لیا چو اردگرد سے نےپیاذ مونانل یہ مصروف پھی۔۔۔۔
وہ اونجی آواز میں سالم کرنا مفرہ کی سمت م نوجہ ہوا خس کا نفاب آجری مراچل یہ پھا۔۔۔۔
وہ رانی کو سرے سے نظر انداز کرنے مفرہ سے توال تو اس نے انک نظر چازم کو دنکھیے رانی کو دنکھا چو
مسکرانے ہونے چازم کی سمت م نوجہ پھی۔۔۔
"واؤو ہتیڈسم مفرہ یہ نمہارا کزن ہے یہ اپنی وپز مانی شیلف رانی۔۔۔"
پ
وہ اس کے سا میے اپیا ہاپھ پھیالنے نےناکی سے تولی تو چازم نے خیڑے ھتیچ لیے اور انک کتیلی نگاہ
اس یہ ڈالی۔۔۔۔
"سوری محیرمہ لیکن میں عیر مخرم سے ہاپھ تو مالنا تو دور کی نات ان کی شکل دنکھیا پھی گوارا یہیں کرنا۔۔۔"
وہ سرد لہچے میں اسے ناور کروانا ہوا توال جہرہ کسی پھی قسم کے چذنات سے غاری پھا اس کے سرد انداز یہ
س ک عم ن
رانی کا جہرہ لبھے کی ماپید شقید پڑگیا مفرہ پھی اس کا سدند ِرد ل د نی اندر ک م نی چو ھی پھا چازم
پ گ ہ ن ھ
اور خس خیز کے لیے آپ اس گھر میں آنے ہیں یہ اس کی ذمہداری میری ہے اور میں ا ج ھے سے تورا کرنا"
"چاپیا ہوں۔۔۔
وہ انگلی اپھانے پیتیہی لہچے میں توال تو رانی کا جہرہ اپنی نےغزنی پر اہاپت سے سرخ پڑگیا مفرہ نے
نےچارگی سے اس کی سمت دنکھا۔۔۔
"آپ کچھ ذنادہ ہی تول رہے ہیں اب میں نے سمیل سی نات کی ہے نس۔۔۔"
وہ ا پیے آپ یہ مشکل فاتو نانی رندھی آواز میں تولی تو چازم کو فورا ہی اپنی غلطی کا اخساس ہوا پبھی وہ
سوری کرگیا انک تو اس کا لڑکی کا چلنہ دنکھیے ہی اس کا دماغ گھوم گیا پھا ناچانے کیسے لڑکیاں ا نسے چلیے
میں فخر سے چل پھر لتنی ہیں کیا ایہیں اندازہ یہیں ہونا کہ وہ اپنی غزت کو کتیے آرام سے روند رہی
ہے۔۔۔
اس نے نےساخنہ نظربں جرانی اس کا نظربں جرانا مفرہ کی نگاہوں سے مخفی یہیں پھا۔۔۔۔
رانی کی آنکھوں میں نمی دنکھیے مفرہ نے سرزنش پھری نگاہوں سے چازم کی سمت دنکھا تو وہ رخ ب
گیا۔۔۔۔
آپ انسا کربں تونی چائیں میں مفرہ کو لے کر یہیجیا ہوں آپ کو نلکل پھی پرنسان ہونے کی صرورت"
"یہیں ہے۔۔۔
وہ شیجیدگی سے اسے ناور کروانا ہوا توال تو رانی نے ساری ناتوں کو ذہن سے جھیکیے نےپیازی سے کیدھے
اچکانے اور انک نظر مفرہ کو مسکرا کر دنکھا۔۔۔۔
وہ کزپز کا ذکر کرنی اس کے زجموں پر پھر سے نمک جھڑک گنی اس کے دل یہ کاری صرب لگی انسا
محسوس ہورہا پھا کہ دل پھر سے لہو لہان ہوگیا ہے
اس کی نات یہ مفرہ نے نمشکل مسکرانے اس کی سمت دنکھا چو اسے چوش نصیب کہ رہی پھی اگر اسے
اندازہ ہونا وہ اسے ندنصیب کہیے سے پھی گرپز یہ کرنی۔۔۔۔
وہ اس کا گال چومنی اپنی پیگ اور مونانل اپھانی اپنی گاڑی کی سمت چل دی تو چازم نے پھی شیجیدگی
سے اسے چلیے کا اسارہ کیا مفرہ سرہالنے اس کی نلقید میں چل پڑی۔۔۔
___________________
گ
وہ چازم کے ساپھ توپ نورشنی میں داچل ہونی وہاں کا ماچول ہی الگ پھا ہر طرف گہما ہمی اور روشنی جھانی
ہونی پھی دور سے ہی اسے پڑا سا ستیج نظر آنا لیکن آگے چانے کی زجمت اس نے یہیں کی چازم کو انک
طرف پبھا کر اس نے رانی کو مسلسل فون مالنا لیکن وہ اپھا ہی یہیں رہی پھی
ئ
کیسرٹ اپھی سروع یہیں ہوا پھا اسے کالس کی کچھ لڑکیاں انک طرف ئتیل یہ تبھی دکھی اس سے یہلے کہ
وہ ان نک چانی پیچ راہ میں ہی لیلی نے اسے ہولیا۔۔۔۔
اس نے کچھ نعحب سے اسے عیانے میں ملنوس دنکھا نےساخنہ اسے اس یہ فخر ہوا ک نونکہ کالس کی
ئ
دوسری لڑکیاں چو عیانا کرنی پھی وہ یہاں نغیر عیانے کے سرکت کیے تبھی پھی چیکہ وہ آج پھی معمول
کے مطاتق عیانے میں ملنوس پھی۔۔۔
مفرہ نے انک نظر لیلی یہ ڈالی چو رانی سے الکھ گیاہ ا ج ھے کیڑوں میں ملنوس پھی نلنو خییز یہ نلو ہی کرنا یہیے
نالوں کی ہانی پیل پیانے ڈو پنہ گلے میں ڈالے وہ مفرہ کو ناچانے ک نوں اجھی لگی۔۔۔۔
اس نے دھبمے سے مسکرانے ہونے لیلی کی نغرنف کردی اس کی نغرنف کا ہی اپر پھا کہ اس کا جہرہ کھل
اپھا۔۔۔
کیا سجی میں کالس کی لڑکیاں تو نار نار اپنی نلخ نائیں کررہی ہیں اس م تعلق کہ میرا تو دل ہی اچاٹ ہوگیا"
"پھا لیکن اب تم نے سنورپنی دے دی یہ اب میں پراعبماد ہوں۔۔۔
چازم دور ہی ئتبھا مونانل میں مصروف پھا گاہے نگاہے اس یہ نظر ڈال رہا پھا چو کسی سے ناتوں میں
مصروف پھی لیکن وہ رانی ہرگز یہیں پھی۔۔۔
اجھا تم نے رانی کو کہی دنکھا ہے کیا مچھے دکھ یہیں رہی کب سے ڈھونڈ رہی ہوں فون پھی مالنا ہے لیکن"
"کونی چواب یہیں۔۔۔
وہ سرارت سے نائیں آنکھ دنانے ہونے تولی تو مفرہ نے اسے انک گھوری سے توازا لیلی زنان داپ نوں نلے
دناگنی۔۔۔
"اجھا اجھا سوری وہ ساند ستیج کے نائیں چاپب کھڑی ہے آجری نار وہی دنکھا پھا میں نے اسے۔۔۔۔"
"اسے اپیا آگے گھسیے کی کیا صرورت پھی اس لڑکی کے رنگ ڈھیگ پھی پرالے ہیں۔۔۔"
"وہ میرے چیال سے زندہ دل لڑکی ہے پبھی کونی موفع ہاپھ سے چانے یہیں د پنی۔۔۔"
لیلی ہیسیے ہونے تولی تو لیکن مفرہ کا اب سارا دھیان اس چاپب لگ چکا پھا لیکن رش ہونے کی ندولت
وہ یہ سوچ رہی پھی کہ اس چاپب چانا کیسے چانے۔۔۔
لیلی نے اس کے جہرے یہ سوچ کی پرجھاپیاں دنکھ اسے ئیسکش کی تو اس نے جھٹ ہاں میں سر
ہالنا۔۔۔
اس نے چازم کو اظالع د پیا صروری سمچھا ناکہ وہ اسے ڈھونڈنے پرنسان یہ ہو نس اسے انک نار رانی کے
...موڈ کا اور اس فارم کے م تعلق پنہ چل چانا تو وہ کبھی دپری یہ کرنی
"وہاں مزند رش ہونے کا چدشہ ہے ک نونکہ کیسرٹ سروع ہونے میں صرف دس میٹ ہیں۔۔۔"
وہ منہ ہی منہ میں پڑپڑانے ہونے تولی تو لیلی کے ساپھ چل پڑی۔۔۔
رش کی ندولت وہ پرنسان سی انک دوسرے کی شکل دنکھ رہی پھی کہ اپنی دپر میں وہاج نے آکر ان دوتوں
سے پرنسانی کے ناپت درنافت کیا مفرہ نے تو چواب د پیا صروری یہیں سمچھا چیکہ لیلی نے اے تو ذی
ساری نات اس کے گوش گزار دی تو اس نے ہی ان دوتوں کو وہاں نک یہیچے کا راسنہ پ نوانا دوتوں یہت
مشکلوں سے رانی نک یہیچے چو لڑک نوں کے ساپھ کھڑی چوسگت نوں میں مصروف پھی مفرہ اسے دنکھ کر رہ گنی
وہ چو سوچ رہی پھی کہ رانی سے اس ناراضگی دکھانے گی لیکن اسے ہیسیا تولیا دنکھ وہ اندر نک پرسکون
ہوگنی۔۔۔
"اوکے میں وہاں وانس چارہی ہوں چازم اپ تطار میں ئتبھا ہوگا۔۔۔"
وہ ان دوتوں سے معذرت کرنے ہونے تولی تو ایہوں نے ہاں میں سر ہالنا۔۔۔
"مفرہ انسا کرو پیچھے کی طرف سے ہی نکل چاؤ آسانی رہے گی۔۔۔"
لیلی نے اسی اپنی طرف سے رانے د پیا صروری سمچھا تو اس نے مسکرانے ہونے ستیج کی نچھلی چاپب
فدم پڑھانے۔۔۔۔
ستیج یہ کیسرٹ سروع ہونے کی اناؤنسمیٹ ہوچکی پھی ہر طرف ہلہ گلہ محا ہوا پھا مفرہ نے نےساخنہ
ا پیے کاتوں یہ ہاپھ ر کھے وہ اپنی سوچوں میں گم آگے کی طرف چارہی پھی کہ اچانک کسی نے اس کے منہ
یہ ہاپھ رکھ کر اس کی چیحوں کو چلق میں ہی دنا دنا اور انک طرف پیے کمرے میں دکھیل دنا
منہ یہ دناؤ پڑھیے سے نفاب ڈھیال ہوچکا پھا مفرہ کا دل سو کھے پیے کی ماپید لزرنے لگا کسی کے سانے کو
اپنی چاپب پڑھیے دنکھ اس نے چیجیا چالنا سروع کردنا۔۔۔۔۔
کمرے میں موچود دوسرا وچود سکون سے انک کونے میں جھپ کر ونڈتو پیانے میں مصروف پھا۔۔۔
وہ نےہیگم انداز میں مکروہ فہقہہ لگانے ہونے توال۔۔۔ مفرہ نے نےساخنہ اس کا جہرہ دنکھیے کی کوسش کی
لیکن کامیاب یہ ہوسکی۔۔۔۔
ذہن کے پردوں میں گزرے دتوں کی میزہ پیگم کی نات گونجی تو دل نےاجتیار سسک اپھا۔۔۔
انک لڑکی کیلیے اس کی غزت ہی فبمنی سرمایہ ہونی ہے میری چان اگر غزت یہ ذرا سی پھی آنچ آ چانے"
یہ تو وہ توری عمر کا روگ بن چانا ہے یہ ظالم سماج ہمارے اخساسات کو زندہ دفن کرد پیا ہے ہم زندہ
ہونے ہونے پھی روز انک پنی موت مرنے ہیں اور و نسے پھی پیتیاں تو ناپ کا غرور ہونی ہے اگر یہ ناپ
کا سر فخر سے نلید کرنا چاپنی ہے یہ تو ان کی ذرا سی کوناہی ناپ کی گردن پھی جھکا د پنی ہے اسلیے کہنی
ی
ہوں روزایہ آپت الکرسی کے چصار میں چانا کرو ناکہ کونی پرانی آپ نک ہیجیے سے یہلے ہی نل
"چانے۔۔۔۔
لیکن اسے ا پیے آپ کو مصنوط کرنا پھا ناکہ کسی پھی طرح وہ یہاں سے نکل سکے ناہر سور ہونے کی وجہ
سے وہ کسی کو مدد کیلیے نکار پھی یہیں سکنی پھی۔۔۔۔
میرے آگے پیچھے لڑک نوں کی البن لگی ہونی ہے اور میں سب کو چونی کی توک یہ رکھیا ہوں لیکن نمہارے"
"ناس تو یہ غاسق چود چل کر آنا ہے کونی کرم کربں ہم یہ۔۔۔
وہ ہلکے نلب کی روشنی میں اسے سر نا تیر دنکھیا ہوا توال اس کا دنکھیا انسا پھا کہ مفرہ پھی انک نل کیلیے سہم
گنی۔۔۔
اس دل کرال رہا پھا کہ اگر کسی نے اسے یہاں پید کمرے میں کسی عیر مرد کے ساپھ دنکھ لیا تو اس کی
غزت اس کے ناپ کی غزت کا چیازہ نکل چانے گا اور یہ معاسرہ تو اسے جتیے جی مار دے گا۔۔۔۔
مفرہ کو لگا جیسے اس کے کاتوں میں سیشہ انڈنل دنا گیا ہو اس کے ناؤں زمین یہ ہی جم گیے انسا محسوس
ہوا کہ کسی نے اسے پھیڑ نازار میں نےپردہ کردنا ہو۔۔۔۔
"تم گھتیا ذلیل انسان نمہاری جرأت کیسے ہونی مچھ سے انسی گھتیا نات کرنے کی۔۔۔"
وہ نےچوف لہچے میں تولی اسی دوران اس کا نازک ہاپھ اس لڑکے کے رخسار یہ نسان جھوڑ چکا پھا۔۔۔
اپنی اپنی توہین پر وہ وخسی پیا اس پر جھتیا اور اس کے سر کے نالوں کو اپنی مبھی میں چکڑ لیا مفرہ کو اس
ن
کی نکڑ چ نوان کی لگی اس کی چون آسام آ کھیں مفرہ کو کسی ایہونی کا اندنشہ دے رہی پھی نکل تف کی سدت
انسی پھی کہ آنکھوں میں نمی تیرنے لگی۔۔۔
"ناہللا ناک یہیں یہ یہیں یہ میں پرداست یہیں کرناؤں گی میرا پردہ رکھ لے۔۔۔"
وہ سسکیے ہونے ہللا سے فرناد کرنے لگی کہ اچانک دماغ میں انک جھماکہ سا ہوا۔۔۔
اس نے کمال مہارت سے اپنی نانگ اس کی پ یٹ کی توزنشن میں سیٹ کی اور گہرا سانس پھر کر ا پیے ڈر پر
فاتو نانا۔۔۔۔۔
پڑے ضتط سے ا پیے نال اس کی چ نوانی گرفت سے آذاد کرانے اس کے پ یٹ یہ ذور سے نانگ مارنے وہ
دروازہ کھو لیے وہاں سے پھاگ نکلی اس سے یہلے کہ وہ مزند پھاگنی انک دم سے چکر آنے کے ناعث لڑکھڑا
کر اس سے یہلے گرنی کسی کے مصنوط توانا نازوؤں نے اسے سہارا دنا مفانل اس کا نےچان وچود اس کی
چالت یہ پڑپ گیا اسے ا پیے چواس معطل ہونے محسوس ہونے۔۔۔۔۔
کسی کے فدموں کی چاپ محسوس کرکے کمرے میں موچود دوتوں وچود پرق رفیاری سے کھڑکی سے کود
گیے۔۔۔۔
نس اپیا وار کافی ہے اس کے گھر والوں یہ کرنے کیلیے خب یہ ونڈتو ان کے مونانلز نک چانے گی پب"
"سب چبم ہوچانے گا اور خب یہ پڑپ پڑپ کر مرے گی خب ہوگا میرا ندلہ تورا۔۔۔
ن
وہ ا پیے مونانل میں موچود ونڈتو کو انک نظر د کھنی زہرچید لہچے میں تولی اس کے لہچے میں مفرہ کیلیے صرف
نفرت جھلک رہی پھی تو وہ پھی اس کی نات یہ مکروہ ہیسی ہیس دنا۔۔۔۔
______________________
ن
"مفرہ آنی آ کھیں کھولیں۔۔"
وہ وہی زمین یہ ئتبھا اس کا گال پھبھیانا نسونش سے توال دل کی چالت عیر ہورہی پھی اسے ا پیے چواس
معطل ہونے محسوس ہونے۔۔
چازم چو کب سے مفرہ کو انک لڑکی سے ناتوں میں مصروف دنکھ رہا پھا اسے انک نظر دنکھیے پھر سے مونانل
میں مصروف ہوگیا کچھ لمحوں کی توفف کے نعد جیسے ہی نگاہیں اس کو انک نظر دنکھیے کیلیے اپھانی وہ وہاں
سے غاپب پھی۔۔۔
اس نے مفرہ کی نالش میں نظربں گھمانی لیکن ناکام ہوکر وانس لوٹ آنی اس نے نےساخنہ اسے کال
مالنی لیکن دوسری چاپب مسلسل پیل چارہی پھی لیکن کونی فون یہیں اپھا رہا پھا۔۔
پ
کسادہ ئیسانی پر سک نوں کا چال نچھ گیا چیکہ لب سجنی سے ھتیچ لیے۔۔۔
"پنہ یہیں کہاں چلی گنی ہیں محیرمہ پیانا گوارا یہیں کی۔۔"
وہ انک ہاپھ کا مکہ دوسرے ہاپھ کی ہبھیلی یہ مارنے داپت کحکحانے توال کچھ سوچیے اس نے نظربں رانی اور
اسی لڑکی کی نالش میں ستیج کی چاپب اپھانی لیکن نےسود۔۔
لیلی کو انک کونے میں کسی سے ناتوں میں مشعول دنکھ وہ مصنوط فدم اپھانا اس نک یہیحا اور مفرہ کے
م تعلق توجھا اس نے آنی کے نحانے اس کا نام لتیے کو ہی پرچیح دی تو لیلی سش و پیج میں متیال ہوگنی اور
ل ن مچس
نا ھی اسے د کھیے گی جیسے وہ اسے یہحا پیے کی کوسسوں میں ہو۔۔
انکحولی میں ان کا کزن ہوں ان کے ساپھ ہی آنا پھا لیکن وہ کافی دپر سے غاپب ہیں کال پھی ائتیڈ"
"یہیں کررہی۔۔
وہ ساند اس کی نظروں کا مقہوم سمچھ چکا پھا پبھی پرنسانی سے نمام نقصیل سے آ گاہ کیا تو لیلی کی آنکھوں
میں پھی شیاسانی کی رمک اپھری۔۔
"اوہ ہاں لیکن مفرہ تو رانی سے مل کر وانس آگنی پھی وہی سے آنکا ہی سوچ کر۔۔"
اب لیلی کو پھی نسونش نے آن گھیرا مفرہ اپنی الپرواہ ہے تو یہیں چو کسی کو اظالع دنے نغیر کہی پھی چلی
چانے۔۔
آپ انسا کربں وہاں نالش کربں میں اس طرف چانی ہوں کیا پنہ کسی سے ناتوں میں مصروف ہوگنی"
"ہو۔۔
اس نے چازم کو ستیج کے دائیں چاپب چانے کا کہیے چود نائیں چاپب رخ کیا تو چازم نے اس کی نات سے
انفاق کرنے ہاں میں سر ہالنا اپھی وہ کچھ دور ہی گیا پھا کہ سا میے سے رانی آنی دکھانی دی اسے دنکھ کر
عصے سے اس کی رگیں بن گنی۔۔
ارے آپ مفرہ کہاں ہے نس کچھ ہی دپر میں وہ اناؤنسمیٹ ہونے والی ہے پھر وہ گھر چاسکنی ہے میں"
"اسے یہی پیانے آرہی پھی۔۔
اس نے انک ہی سانس میں نمام نائیں کہ ڈالی اور سوالنہ نگاہیں اس کی سمت اپھانی تو چازم کے ما پ ھے
یہ سلوئیں نمودار ہونی دل کسی ایہونی کے چیال سے دھک سے رہ گیا۔ اس نے نےساخنہ ا پیے چیال کی
نفی کی اور گہرا سانس پھرنے ا پیے آپ پر فاتو نانے مفرہ کی نالش میں دوڑ لگادی۔۔
رانی اس کے رونے یہ خیران ہونی کیدھے اچکا کر رہ گنی اور سر جھیکیے آگے کی سمت پڑھ گنی۔۔
گاتوں کی آواز ہر سوں گونج رہی پھی اور انسی ضور ِنحال میں وہ آواز دماغ کو پری طرح چبھ رہی پھی مسلسل
پھا گیے سے سانس پھو لیے لگا پھا۔ اس نے انک چگہ کھڑے ہو کر گہرا سانس پھرا اور ا پیے آپ کو پرسکون
کرنا چاہا اس سے یہلے کہ وہ آگے پڑھیا لیکن انک کمرے میں ہلکی سی روشنی دنکھ کر اس کی چاپب فدم
پڑھانے لیکن پھر یہ سوچ کر رک گیا کہ وہ کسی کالس میں کیا کرے گی اور وہ پھی پیہا۔۔
پبھی وہاں کچھ گرنے کی آواز یہ اس کے فدم چودنحود اس طرف اپھیے لگے۔۔
اس نے دل ہی دل میں پڑپڑانے وہاں کا رخ کیا اس سے یہلے کے وہ دروازہ کھولیا کونی وچود اس سے
پری طرح نکرا کر اس سے یہلے زمین توس ہونا چازم نے اسے ا پ یے مصنوط توانا نازوؤں میں پھرلیا مفرہ انک
ن
نظر چازم کو د کھنی ہوش و جرد سے پ تگایہ ہوگنی۔۔
چیکہ چازم کی نگاہیں اس کے ڈھیلے ہونے نفاب یہ جمی پھی چو اس کی ناک کے پیچے آرہا پھا جیسے کسی
نے زپردشنی انارنے کی کوسش کی ہو وہ پری طرح کیکیا رہی پھی وہ اس کی چالت دنکھیے ساکت رہ گیا۔۔
کھڑا ہوا جہرے یہ سجنی کے غالوہ کونی ناپر یہیں پھا ما پ ھے کی رگیں پری طرح اپھری ہونی پھی۔ وہ اس کا
سر لیلی کی گود میں رکھیے کالس روم کی سمت پھاگا لیکن وہاں کسی پھی ذی روح کا نام و نسان نک یہیں
پھا۔۔۔۔۔
پ
وہ عصے سے خیڑے ھتیچ کر رہ گیا مفرہ کی چالت سے ہی اندازہ ہورہا پھا کہ اس کے ساپھ کچھ غلط کرنے
ن
کی کوسش کی گنی ہے وہ ضتط سے آ کھیں میچ کر رہ گیا۔ اس کا نس یہیں چل رہا پھا کہ خس نے پھی یہ
کرنے کی جرأت کی ہے اسے یہس یہس کردے۔ وہ دونارہ پھا گیے ہونے اس نک یہیحا اور اسے اپنی ناہوں
میں پھرنے ناہر کی چاپب دوڑ لگانی۔۔
یہ جرکت کون کرسکیا ہے میری سمچھ سے ناہر ہے اپنی شیک نورنی ہونے کے ناوچود یہ سب میرا دماغ"
"پھٹ چانے گا۔۔
لیلی اپیا دکھیا سر پھا میے ہونے تولی تو رانی نے مسکوک نظروں سے اس کی سمت دنکھا۔۔
"یہ نمہارے غالوہ کسی کا کام یہیں ہوسکیا نمہیں ہی اس کے پردے سے نفرت پھی یہ۔۔"
رانی انک دم کھردرے لہچے میں تولنی اس پر جھتنی تو لیلی اس کی جرکت یہ توکھالگنی۔۔
نمہارا دماغ تو یہیں جراب ہوگیا اپنی گری ہونی جرکت میں کبھی یہیں کرسکنی اور و نسے پھی یہ وفت لڑنے"
"کا یہیں ہے ہمیں ان کے پیچھے چانا چا ہیے۔۔
ک ن
وہ کتیلی نگاہوں سے اسے د نی سرد ہچے یں تولی تو رانی سر ھیک کر رہ نی۔۔
گ ج م ل ھ
افقف ناہللا اب ان کو گھر کیسے لے کر چاؤں اور اگر گھر والوں نے توجھا تو کس منہ سے چواب دوں گا کہ"
"میں ان کی چفاطت یہیں کرنانا۔۔
یہ سب سوچیے اس کی آنکھوں میں نےساخنہ نمی اپھری خسے وہ کمال مہارت سے جھیاگیا اسے نےہوش
دنکھ کر دل کا درد پڑھیا چارہا پھا۔۔
اپھی وہ ایہی سوچوں میں گم پھا کہ دور کھڑا وہاج چو کسی کام کے سلسلے میں گھر چارہا پھا اس کی نظر ان نک
پڑی تو وہ آنکھوں میں خیرت لیے فدم اس کی سمت پڑھانے لگا۔۔
"انکسک نوزمی اگر آپ پرا یہ مائیں تو کیا میں توجھ سکیا ہوں کہ ایہیں کیا ہوا ہے۔۔"
پھاری گھمییر آواز چازم کی نست سے اپھری تو اس نے نعحب سے مڑ کر اپنی نست یہ دنکھا۔۔
وہاج مفرہ کو یہحان چکا پھا پبھی اسے انک انحان کی ناہوں میں دنکھ کر ما پ ھے یہ نل ڈالے توجھا۔۔
"ان کا نی نی لو ہوگیا ہے اگر آپ کو کونی مسیلہ یہ ہوتو انک پیکسی کروادبں آپ کی مہرنانی ہوگی۔۔"
معا ملے کی پزاکت پھا ئتیے ہونے اس نے ئیسکش کی چازم کو پھی اس کی ئیسکش کچھ چد نک پھیک لگی
پبھی سر ہالگیا اور اس کی نلقید میں مفرہ کو اپھانے گاڑی کی سمت چل دنا۔۔
"مت یب تم انسا کرو یہ ان کی ناپیک کی چانی لو اور ہمارے پیچھے پیچھے گھر آؤ فورا۔۔"
اس نے گاڑی کی چانی اس کی چاپب اجھا لیے اسے اسارہ کیا تو وہ پھی پرنسان ہوگیا۔۔
چازم نے گاڑی میں ئتبھیے ہی نانی کی جھیتیے پھتیکیے اسے ہوش میں النا چاہا لیکن نےسود
اپنی فبملی ڈاکیر کو وہ گھر آنے کی یہلے ہی نلقین کرچکا پھا وہ ا پیے آپ کو گھر والوں کے سوالوں کیلیے پیار
کرنے لگا دل یہت تیزی سے دھڑک رہا پھا۔۔
فرپٹ مرر سے وہاج نے ایہیں انک نظر دنکھ کر نظربں دونارہ ڈراپ نونگ کی چاپب مرکوز کرلی۔۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 169 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
___________________
گاڑی کو پرنک لگیے ہی چازم مفرہ کو اپھانے گھر کی سمت پھاگا گھر کے سا میے گیٹ یہ کھڑی دو عورتوں نے
مسکوک نظروں سے ایہیں دنکھیے انک دوسرے کے ساپھ نظروں کا پیادلہ کیا۔۔ ان کی یہ جرکت وہاج کی
پ
نظروں سے مخفی یہ رہ سکی پبھی مبھیاں ھتیجیے ضتط کرکے رہ گیا۔۔
مفرہ کو اپھانے چازم کو اس کے کمرے میں چانا دنکھ میزہ پیگم دل یہ ہاپھ رکھیے تولی۔۔
کچھ یہیں حجی امی نس نی نی لو ہونے کی ندولت نےہوش ہوگنی ہیں ڈاکیر آنے ہی ہو نگے نس آپ"
"نلکل پھی پرنسان یہ ہو۔۔
ان دوتوں کی آوازوں یہ غدنل ضاخب نے پھی ا پیے کمرے سے ناہر نکل کر مفرہ کے کمرے کا رخ کیا
لیکن اسے نسیر پر نےہوش دنکھ ان کا دل دھک سے رہ گیا۔۔
مچھے لگ رہا ہے ایہیں کسی قسم کا جھ تکا لگا ہے اور سیرنس پھی ہورہا ہے چو ان کا دماغ ف نول یہیں"
"کرنارہا ان کے ماپیڈ کو رنلیکس کربں وریہ پروس پرنک ڈاؤن کا پھی چدشہ ہے۔۔
ڈاکیر نے ئیشہ وارایہ انداز میں شیجیدگی سے ایہیں ناور کرانا میزہ پیگم نے تو نافاغدہ رونا سروع کردنا۔۔
میزہ پیگم کی نظر ضوفے یہ ئتبھے چازم پر پڑی چو دوتوں ہاپھوں میں سر گرانے کسی گہری سوچ میں گم پھا
ان کے دل میں کسی ایہونی کا گمان ہوا لیکن وہ سر جھیک گنی۔۔
چازم ڈاکیر کو ناہر جھوڑنے چود ضوفے یہ پھک ہار کر ئتبھ گیا پھا۔۔
ایہوں نے اس کے ساپھ ہی چگہ ستبھا لیے نسونش سے اسے محاطب کیا تو وہ ایہیں نسلی د پیے کو مشکل
ن
مسکرانا لیکن آ کھیں اس کی مسکراہٹ کا ساپھ یہیں دے رہی پھی چو ایہوں نے نحونی محسوس کیا۔۔
مفرہ کے پڑپڑانے یہ اس کے نالوں میں انگلیاں چالنے غدنل ضاخب ساکت رہ گیے چیکہ میزہ پیگم اور
چازم نے اس کی سمت دوڑ لگانی چازم نے خسک ہوپ نوں کو زنان سے پر کیا اور آنے والے لمحات کا
ن
سوچیے آ کھیں سجنی سے میچ لی۔۔
ن
"میرا نحہ ہم یہی ہیں اپنی چان کے ناس آ کھیں کھولو۔۔"
ئ
میزہ پیگم اس کے سرہانے تبھنی اسے نخکارنے ہونے تولی چان سے پیاری ئتنی کی یہ چالت ایہیں کاٹ
کھانے کو دوڑ رہی پھی۔۔
مفرہ انک دم ڈر کر ان کے گلے لگی اس کا تورا وچود نستیے سے سراتور ہورہا پھا پ تفس پری طرح نکھرا ہوا پھا
س
اس نے ہمی نگاہوں سے ا پ یے اردگرد دنکھا جیسے کسی کی عیر موچودگی کا نقین چاہنی ہو۔۔
غدنل ضاخب سے مزند پرداست یہ ہوا تو وہ چازم کو ا پیے پیچھے آنے کا اسارہ کرنے کمرے سے نکل گیے
چازم کو محسوس ہوا اضل امیحان اب سروع ہونا ہے۔۔
میزہ پیگم کی اپنی طت تغت پھی ناساز پھی لیکن پھر پھی وہ مفرہ کا سر ا پیے گود میں رکھیے اس کے نال
ک لت چ م ن
سہالنے لگی۔۔ مفرہ چاموش نی ال یں د نی رہی نےساخنہ ان کی ظر فرہ کے ہاپھ یں گے نسان
ل م م ن ھ
یہ پڑی جہاں سے چون رس کر جم چکا پھا ایہیں پرنسانی نے آن گھیرا لیکن ایہوں نے فلحال ذنادہ توجھیا
میاسب یہ سمچھا پبھی خپ کرکے مرہم لیے اس کے ہاپھ میں لگانے لگی۔۔
لیکن اسے اس چلن کا پھی اخساس یہ ہوا جن کی روح پر زجم لگ چانے تو ایہوں خسم کے زجموں کا
کہاں اخساس ہونا ہے مگر میزہ پیگم کیلیے یہ چاموسی پرنسانی کا ناعث پھی۔۔
"ماما۔۔"
کچھ دپر نعد کمرے کی چاموش فصا میں آواز گونجی تو میزہ پیگم نے نےساخنہ ا پیے آنسو ضاف کرنے اس کو
پیار سے چواب دنا ناکہ چو اس کے دل میں ہے وہ تول دے ا پ یے دل کا عیار نکال دے۔۔
"ماما آپ مچھ یہ نقین کرنی ہے یہ میں کبھی کونی غلط کام یہیں کرسکنی۔۔"
س
وہ ان کا ہاپھ پھامنی رونے ہونے تولی تو میزہ پیگم نے نا ھی سے اس کی سمت د کھا جیسے اس کی نات
ن مچ
"میری چان ماما کو آپ یہ تورا نقین ہے اور آپ انسی نائیں ک نوں کررہی ہو۔۔"
ایہوں نے پیار سے اس کے گال یہ ہاپھ رکھیے ہونے توجھا تو وہ ان کا ہاپھ پھامنی سدتوں سے رودی میزہ
پیگم کی طت تغت اس کی چالت یہ عیر ہونے لگی۔۔
"ماما نانا پھی نقین کرنے ہیں یہ مچھ یہ وہ مچھے پیہا تو یہیں جھوڑ دبں گے یہ۔۔"
آپ کے ماما نانا دوتوں کو آپ کے انک انک الفاظ یہ نقین ہے ہم چا پیے ہیں کہ آپ ہمارا پھروشہ کبھی"
"یہیں توڑ سکنی۔۔
وہ اس کے ما پ ھے یہ توشہ د پیے ہونے مجیت پھرے لہچے میں تولی تو انک آنسو نکل کر مفرہ کی کیتنی پر
یہہ گیا۔۔
میزہ پیگم نے اسے تو نسلی دے دی پھی لیکن یہ سوال ان کے دماغ میں چیک کر رہ گیا پھا کہ نانا پھی
نقین کرنے ہیں یہ۔۔
ان کا دل اس کی نات یہ کرجی کرجی ہوگیا مگر ایہیں ضتط اور ہمت سے کام لتیا پھا۔۔
چلو اب آپ آرام کرو میں ذرا آپ کے نانا کو دنکھ آؤ وہ اس کے سر یہ توشہ د پیے ہونے تولی تو مفرہ"
نے سہم کر ان کی چاپب دنکھا۔ اس کی چالت یہ ان کا دل کرالنے لگا ناچانے انسا پھی کیا ہوگیا آج چو وہ
اپنی پری طرح ڈر چکی پھی چو پھی ہوا پھا ساند وہ اس کے چواسوں یہ سوار ہوگیا پھا وہ اسے نسلی د پنی
"کمرے کی الئیس آف کرنی کمرے میں نکل گنی۔۔
وہ جیسے ہی ناہر آنی نازیہ پیگم اور چازم انک ضوفے یہ ئتبھے ہونے پ ھے چیکہ غدنل ضاخب اور وہاج ضاخب
کسی گقیگو میں مصروف پ ھے۔۔
ان کو کمرے سے ناہر آنا دنکھ چازم فورا ان کی سمت ل تکا تو میزہ پیگم نے شیجیدگی سے سر ہالنا۔۔
"پنہ یہیں انکدم سے نجی کو کیا ہوگیا صیح تو نلکل پھیک پھی۔۔"
نازیہ پیگم پرنسانی سے تولی میزہ پیگم کے آنکھوں میں انکی نات پر نمی سی اپھری۔۔
ن
غدنل ضاخب ضوفے کی نست سے سر نکانے اپنی آ کھیں مسل رہے پ ھے خب ان کے مونانل یہ میسج کی
آواز یہ ان کا دھیان مونانل کی سمت میذول ہوا
ان تون نمیر سے میسج دنکھ کر ایہوں نے خیران ہونے جیسے ہی وہ میسج کھوال ان کے جہرے کا رنگ فورا
سے ئیسیر ندال۔ جہرے کے عصالت بن گیے یہاں نک کے جہرہ چددرجہ سرخ پڑگیا۔ ونڈتو جیسے جیسے چلنی
چارہی پھی ان کی سانسوں کی رفیار دھبمی پڑرہی پھی۔۔
ایہوں نے ہمت کرنے چود ہی مونانل اپھانا لیکن اس میں مفرہ کو کسی عیر مرد کے ساپھ دنکھ کر ایہوں
نے گہرے سانس پھرنا سروع کردنے جہاں وہ ا پیے آپ کو اس وخسی سے نحانے کی توری کوسسوں میں
پھی۔۔
چازم کو چاالت کی شیگتنی کا اندازہ ہوا تو اس نے توری نات ایہیں پیانا چاہی مگر ا پیے کمرے کے دروازے
یہ کھڑی مفرہ کو دنکھ کر فدم زمین یہ ہی جم گیے۔۔
میزہ پیگم کے ذہن کے یہ نائیں گڈمڈ ہونے لگی وہ دل یہ ہاپھ ر کھے کھڑی پھی اچانک دل کا درد ایہیں
مکڑی کے چالے کی طرح پ ھیلیا محسوس ہوا اور وہ دل یہ ہاپھ ر کھے جھیکے سے وہی زمین توس ہوگنی۔۔
نافی سب پرنسانی سے ان کی سمت دوڑے انک دم سے ہیسیے کھیلیے گھر میں کہرام مچ گیا۔۔
ن ن
"ماماااا ماما ماما ادھر د کھیں اپنی مفرہ کی طرف د کھیں۔۔"
مفرہ ان کا سر اپنی گود میں رکھیے ہونے تولی نازیہ پیگم نے پھی ان کا جہرہ پھبھیانا۔۔
ایہوں نے انک گہرا سانس لتیے کی کوسش کی لیکن سانس لتیا دوپھر ہوگیا دل کا درد پھا کہ پڑھیا ہی چارہا
پھا۔۔
ایہوں نے دھیدلی نظروں سے اپنی چان سے پیاری ئتنی کا جہرہ دنکھا اور انک نظر غدنل ضاخب کو دنکھ کر
کچھ کہیے کی کوسش کی۔۔
وہ چیجیے ہونے تولی لیکن ان کی نمام پر خسیات مفلوج ہونی چلی گنی۔۔
_________________
ن
"نانا آپ میری طرف تو د کھیں مچھ سے نات تو کربں۔۔"
وہ نمام لوگ ہستیال میں موچود پ ھے ایہیں فورا سے یہلے آپرنشن پھییر لے چانا گیا پھا پبھی مفرہ غدنل
ئ
ضاخب کے ناس زمین یہ تبھی سسکیے ہونے تولی چان سے پیارے ناپ کو اس چال میں دنکھیے ہی اس
کا دل کرالرہا پھا۔۔
چازم پھاگیا ہوا وہاں سے نکال اسے چلد از چلد چون کا اپ تطام کرنا پھا۔۔
یہ نازیہ کون ہیں یہاں ئیسیٹ ان سے ملیا چاہنی ہیں چو پھی ہے ان کے ناس چاکر ذنادہ ناتوں سے"
"گرپز کیجیے گا ان کی چالت یہلے ہی ناساز ہے۔۔
پرس نازیہ پیگم کو پیتیہہ کرنے ہونے تولی تو ایہوں نے آنسو ضاف کرنے ہاں میں سر ہالنا۔۔
وہ دروازہ کھول کے جیسے ہی اندر داچل ہونی تو میزہ پیگم کو مصنوعی سانس دی چارہی پھی اپنی سی دپر میں
کیا سے کیا چالت ہوگنی پھی ان کی نازیہ پیگم کی سسکی نکل گنی ایہوں نے منہ یہ ہاپھ رکھیے مشکل اپنی
سسکی دنانی۔۔
ن
نازیہ پیگم نے ان کے ناس کرسی یہ ئتبھیے ان کا ہاپھ پھاما تو ایہوں نے ہلکی سی آ کھیں واں کی وہ ایہیں
دنکھ کر ہلکا سا مسکرادی لیکن وہ چوانا چالی نظروں سے اسے د نکھے گنی آنکھوں سے آنسو نکل کر کیتنی پر یہہ
گیا۔۔
مفرہ۔۔"
ایہوں نے ہلکی سی آواز میں توجھا تو لیے میں ایہیں کتنی دفت ئیش آرہی پھی یہ ان کا جہرہ دنکھیے اندازہ
ہورہا پھا۔۔
"وہ پھیک ہے تم پرنسان مت ہو نس چلدی سے پھیک ہوچاؤ اسے اس کی ماں کی صرورت ہے۔۔"
"میں اپنی ئتنی آپ کے چوالے کررہی ہو اسے انک ماں بن کر نا لیے گا پھاپھی۔۔"
وہ ہلکی سی آواز میں تولی نازیہ پیگم کو کان لگا کر ان کی نات ستیا پڑی۔۔
وہ اسے سمچھانے ہونے تولی لیکن ایہوں نے گردن نفی میں ہالنی۔۔
"میری مفرہ کو چازم کیلیے اپیا لیں وہ میری ئتنی کو ستبھال لے گا میں حج چان پنی ہوں۔۔"
ان کی نات یہ نازیہ پیگم کو ساپپ سونگھ گیا ان کے ہاپھ یہ گرفت ڈھیلی پڑگنی۔۔
نازیہ پیگم انکی نات یہ ساکت رہ گنی پھال یہ کیسے ممکن پھا انک تو عمروں کا فرق۔۔
کرنے ہیں لیکن اپھی فلحال وہ اکیلی ہے اس وفت غدنل پھی گومگو کی ک تق یت میں ہو نگے میرے چانے
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 180 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
کے نعد اس کی ماں بن چا پیے گا اسے ہر سرد و گرم سے مخقوظ کر لیچے گا۔۔ اسے ا پیے آنحل میں جھیالیجیے
"گا۔۔
وہ ان کا ہاپھ پھا میے انک انک کر تولی تو نازیہ پیگم پھبھک کر رودی۔۔
ان کا دل پھتیے کے فرپب ہوگیا ان کے سا میے انک ماں اپنی ئتنی کی چوسنوں کے لیے رورہی پھی چو
مرنے وفت پھی اپنی ئتنی کے ہی نارے میں سوچ رہی پھی ضجیح کہیے ہیں پیتیاں ماؤں کیلیے یہت انمول
ہونی ہیں۔۔
وہ ایہیں نسلی د پنی وہاں سے اپھ کھڑی ہونی لیکن یہ سب آسان یہیں پھا اب ایہیں سب سے مشکل
مرچلہ طے کرنا پھا۔۔
سہی کہیے ہیں انسان ہر خیز سے لڑ چانا ہے لیکن پیت نوں کے نصیب سے یہیں لڑ سکیا پبھی تو ان کے
نصت نوں سے ڈر لگیا ہے۔۔
___________________
ان کی توفع کے عین مطاتق چازم سے اس م تعلق نات کرنے ہی وہ پری طرح پھڑک اپھا آنکھوں کی
پیلیاں خیرت سے پ ھیل گنی وہ مسلسل نفی میں گردان کررہا پھا۔۔
ماما آپ انسا سوچ پھی کیسے سکنی ہیں وہ مچھے اپیا پھانی ماپنی ہیں اور یہ سب کرکے آپ چاہنی ہیں کہ"
"میں مچھے تو سوچیے ہونے پھی سرم آرہی ہے ماما۔۔
وہ پرنسانی سے سر ہاپھوں میں پھام گیا اس وفت وہ دوتوں ہستیال کے سیسان گوسے میں پ ھے۔۔
یہ میں یہیں نمہاری حجی امی چاہنی ہیں انک ئتیے کے نعلق توڑنے کے ناوچود وہ تم یہ نقین رکھنی ہیں"
"یہ چانے ک نوں لیکن یہ ساری نائیں میزہ نے ہی مچھ سے کی ہے۔۔
ایہوں نے نےساخنہ اس کے سر یہ تم پھوڑا وہ نےنقتنی کی ک تق یت میں ایہیں دنکھ کر رہ گیا دل پھا کہ
ما پیے سے انکاری پھا۔۔
وہ نظربں جرا کر کہیا وہاں سے نکلیا چال گیا اس کے چانے ہی نازیہ پیگم نے کے رکے ہونے آنسو کب سے
یہہ نکلے ایہوں نے غدنل ضاخب اور وہاب ضاخب اس م تعلق یہلے ہی نات کی رکھی پھی غدنل ضاخب تو
الینہ چاموسی اجتیار کیے ہونے پ ھے چیکہ وہاب ضاخب تو گونا چوسی سے کھل ا پ ھے مفرہ کو اپنی ئتنی پیانے
کا چواب ان کا پھا اور خب وہ آج انک ضورت چبم ہونے ہی دوسری ضورت تورا ہورہا پھا تو وہ ک نونکر انکار
کرنے۔۔
یہیں نانی امی یہیں کونی صرورت یہیں ہے میری سادی کی صرورت ہی یہیں ہے میں آپ کے ئتنی"
"بن کر رہ لوں گی لیکن یہ فطعی یہیں کروں گی۔۔
ئ
وہ نازیہ پیگم کے ساپھ پرتیر روم میں ئتیچ یہ تبھی پھی خب ایہوں نے ذکر جھیڑا لیکن ان کے زکر
جھیرنے کی دپر پھی وہ ہبھے سے اکھڑ گنی۔۔ انک تو اپیا پییشن ذدہ ماچول اوپر سے اس پنی افیاد نے اس
کے ہاپھ ناؤں پھال دنے پ ھے چازم کا تو کونی فصور پھی یہیں اس تورے فصے میں تو اسے ک نوں ئیسا چارہا
پھا یہ سب اس کی سمچھ سے ناالپر پھا۔۔
"میں چازم سے نکاح یہیں کروں گی۔۔یہ میرے لیے سرم سے ڈوب مرنے کا مفام ہے۔۔"
انک تو ہمیشہ اس نے چازم کو پھانی مانا اس یہ نصاد عمروں کا فرق دل نے نےساخنہ نازیہ پیگم کی نات
کی سدت سے نفی کی پھی دل اور نددل ہورہا پھا اور خس کے پھانی سے نسیت تونی اب اسی کے ساپھ یہ
رسنہ اسے کسی ضورت ف نول یہیں پھا۔۔ اسے ہر طرف گھین محسوس ہونے لگی دل چاہا سرمیدگی سے
ڈوب مرے اس نات کے نعد پھی وہ اس کا سامیا کیسے کربں گی اس کا دماغ سائیں سائیں کرنے لگا۔۔
اس کے نانا ک نوں اس سارے فصے میں خپ پ ھے اسے سدت سے میزہ پیگم کی گود کی کمی محسوس ہونی۔۔
"اگر یہ آنکی ماما کی چواہش ہونی پب پھی ف نول یہیں کرو گی۔۔"
وہ اس کے نال سہالنے تولی وہ پری طرح سوچوں میں گم پھی خب ان کی آواز یہ اس کا دل دھک سے رہ
گیا آنسو نلکوں یہ ہی انک گیے اور سر نےساخنہ ہاں میں ہل گیا نازیہ پیگم نے اس کا سر چومیے سے چوش
رہیے کی دغا دی۔۔
اس کا دل چاہا پھوٹ پھوٹ کر رودے وہ کیسے نےفصور ہونے ہونے پھی فصوروار پھہرادی گنی پھی وہ
اپنی ہی کہانی کا انک نےنس کردار پیادی گنی پھی خسے نس اب سب کے اساروں یہ چلیا پھا دل میں
ن
نےساخنہ انک پھانس سی انکی آ کھیں ہر قسم کے ناپر سے ناک پھی۔۔
ماما چاچو میرے سے نات ک نوں یہیں کررہے کیا وہ مچھے فصوروار سمچھ رہے ہیں۔۔"
چازم سے مزند پرداست یہ ہوا تو وہ نازیہ پیگم کے فرپب چانے دھبمی آواز میں پرنسانی سے توال نازیہ پیگم
نے فلحال اسے چاموش رہیے کی نلقین کی۔۔
چو پھی پھا غدنل ضاخب کو یہ سب کسی جھیکے سے کم یہیں لگا پھا اپنی ہی چان سے پیاری ئتنی کی یہ
چالت اور سونے یہ سہاگہ غزپز چان پ نوی چو اندر زندگی اور موت کی لڑانی لڑ رہی پھی ان کے کیدھے
ڈھلک چکے پ ھے۔۔
پھیک انک گھتیے نعد وہ ڈاکیر کی اچازت سے ہستیال کے کمرے میں میزہ پیگم کے ناس موچود پ ھے مفرہ تو
ئ
ان کے ناس سے ہلیے کا نام ہی یہیں لے رہی پھی۔۔ وہ میزہ پیگم کی ناس ہی رکھی کرسی یہ تبھی پھی
اور ان کا ہاپھ مصنوطی سے پھاما ہوا پھا غدنل ضاخب پھی ان کے سرہانے ہی کھڑے پ ھے۔۔ اور چالی
مچس
پ
چالی نظروں سے نمام ضور ِنحال ھیے کی کوسش کررہے ھے۔۔
وہاب ضاخب نے آقس کے کچھ کولیگز کو گواہ کے طور پر وہی نال لیا پھا سا میے ہی ضوفے خییر پر نکاح
چواں ئتبھے پ ھے چازم کا جہرہ شیاٹ پھا۔۔ جہاں سجنی کے غالوہ کونی ناپر یہیں پھا۔ نکاح چواں نے نکاح
ن
کے کلمات ادا کرنا سروع کیے تو مفرہ آ کھیں سجنی سے میچ گنی چازم نے ئین نار ف نول ہے کہیے ہی نظربں
اپھا کر مفرہ کی چاپب دنکھا خس کا جہرہ ڈو پیے میں جھیا ہوا پھا لیکن وہ چاپیا پھا کہ وہ اس وفت پری طرح
رو رہی ہوگی۔۔ وہ نظربں جرا کر رہ گیا کاش وہ کل مفرہ کے ساپھ چانے سے انکار کرد پیا کاش یہ سب یہ
ہوا ہونا لیکن یہ کاش کاش ہی رہ چانا ہے۔۔
نکاح کے کاغذات یہ اس کے دشیخط لتیے ہی نکاح چواں مفرہ کی چاپب م نوجہ ہونے تو مفرہ نے انک نظر
میزہ پیگم کی سمت دنکھا چو اسے آنکھوں ہی آنکھوں میں نسلی دے رہی پھی۔ مفرہ نے آنسوؤں کو چلق میں
انارا ایہوں نے نکاح کے کلمات دہرانے مگر مفرہ چاموش رہی میزہ پیگم نے جیسے ہی اس کا ہاپھ دنانا وہ
ہوش کی دپیا میں وانس آنی اور آہسنہ سے نظربں واں کی سا میے ہی ضوفے یہ ئتبھے چازم کو دنکھ کر اس کا
دل دھک سے رہ گیا چو دوتوں ہاپھوں میں سر پھامے ئتبھا پھا اس نے کیکیانے لہچے میں ف نول ہے کہا
ئیسری نار توجھا گیا تو اس کی سسکی نکل گنی ا پیے سر یہ کسی کا شققت پھرا لمس محسوس کرکے اس نے
گردن موڑی تو غدنل ضاخب آنکھوں میں آنسو لیے اسے ہی دنکھ رہے پ ھے۔۔
فلحال وہ اپنی پ نوی کی نات سے نفی یہیں کرسکیے پ ھے پبھی چاموش پ ھے۔۔
ن
اس نے ئیسری نار آ کھیں پید کرکے ف نول ہے کہا۔۔ چازم نے انک گہرا سانس پھرنے سانس لتیے کی
کوسش کی اسے محسوس ہوا جیسے فصا میں آکسیچن کی کمی ہوگنی ہو مفرہ نے کیکیانے ہاپھوں سے دشیخط کیے
پھر دغا کروانی گنی۔۔
چالت نے کیسا نلیا کھانا پھا کہ کچھ ہی دپر میں وہ مفرہ غدنل سے مفرہ چازم بن چکی پھی۔۔
اسے تو یہ اخساس ہی کحوکے لگا رہا پھا کہ ساری زندگی خسے اپیا جھونا پھانی ماپنی آنی پھی آج اسی کی ذات کا
چوالہ اس کے نام کا ساپھ جڑ چکا پھا۔ کیا کبھی وہ اس سب کو ف نول کرنانے گی۔۔
چازم کو سب نے گلے لگا کر میارک ناد دی لیکن وہ شیاٹ جہرہ لیے سب سے مل رہا پھا میزہ پیگم کی
آنکھوں سے پھی آنسو چاری پ ھے ایہیں سکون آگیا پھا کہ ان کی ئتنی اب مخقوظ ہاپھوں میں چاچکی ہے
پ ن ک ن
ایہوں نے آ یں پید کرنے ا ک ن کر ھرا سانس چارج کیا۔۔ غد ل ضاخب نے ھی چازم کو لے لگا کر
گ پ س ن ھ
اس کی ئتبھ پھتبھانی ایہوں نے چازم سے کونی سوال یہیں کیا پھا اور یہی خیز تو چازم کو پری طرح کھیک
ن
رہی پھی۔۔ اس نے انک نظر مفرہ کی چاپب دنکھا خس کی آ کھیں رو رو کر سوجھ گنی پھی لیکن اپھی پھی
وہ میزہ پیگم کے ہاپھ یہ سر ر کھے مسلسل رو رہی پھی چازم کے دل میں انک درد سا چاگا مگر وہ نظربں جرا
گیا۔۔
مفرہ آنکھوں کے کیارے ضاف کرنے ہونے تولی تو میزہ پیگم ہلکا سا مسکرادی۔۔
غدنل ضاخب اور وہاب ضاخب آقس کے لوگوں کو ناہر نک جھوڑنے گیے پ ھے نازیہ پیگم دوسری چاپب
ئ
میزہ پیگم کے ناس ہی تبھی پھی۔۔
ایہوں نے چازم ا پیے ناس نالنا تو وہ نظربں جھکانے دھبمے فدموں سے ان نک یہیحا میزہ پیگم نے
مسکرانے ہونے مفرہ کا ہاپھ چازم کے ہاپھ میں دے دنا دوتوں کی انک دم سے نگاہیں ملی لیکن دوتوں ہی
نظربں جرا گیے۔ میزہ پیگم نے کچھ کہیا چاہا لیکن تو لیے کی سکت یہیں پھی۔۔
حجی امی آپ فکر مت کربں میں ہمیشہ ان کے ساپھ کھڑا رہوں گا آپ نس چلدی سے پھیک"
"ہوچائیں۔۔
وہ ان کے ما پ ھے یہ توشہ د پیے ہونے مجیت پھرے لہچے میں توال ساند وہ سمچھ گیا پھا کہ وہ کیا کہیا چاہنی
ہیں آج وہ ایہیں اپنی عمر سے کافی پڑا لگا۔۔ مفرہ کی نظربں اس یہ انک کر رہ گنی وہ انسا تو یہیں پھا وہ تو
اپھی جھونا پھا الپرواہ سا النالی سا پھا انک دم سے اپیا شیجیدہ مزاج مفرہ کا دل دھک سے رہ گیا۔۔
اپنی دپر میں پرس ان سب کو میزہ پیگم کے ناس سے ہیانے ہونے تولی لیکن مفرہ وہی جمی رہی نازیہ پیگم
مشکلوں سے اسے ناہر لے کر آنی ایہیں سیرنخر میں لیا کر ناہر النا گیا۔۔
"ماما۔۔"
مفرہ نے انک آس سے ایہیں آواز لگانی لیکن وہ نےہوش پھی اس کا سدت سے دل چاہا کہ آپرنشن
ن
پھییر میں چانے سے یہلے وہ اس کی شن لیں لیکن وہ آ کھیں پید کیے ہونی پھی ان کا جہرہ پرسکون پھا
ن
غدنل ضاخب انک طرف کھڑے ایہیں ہی دنکھ رہے پ ھے آ کھیں چد درجہ سرخ ہورہی پھی۔۔
ان کے چانے ہی غدنل ضاخب ان سب کو کہیے نفل پرھیے چل دنے۔ تور انک طرف ئتیچ پر دوتوں
ئ
ہاپھوں میں سر گرانے تبھی پھی ہوپٹ پری طرح کیکیارہے پ ھے وہ مسلسل کسی خیز کا ورد کررہی پھی
وہاب ضاخب کونی صروری کال ستیے ناہر چا چکے پ ھے نازیہ پیگم پھی ان دوتوں کو نات کرنے کا موفع د پنی
وہاں سے پرتیر روم کی طرف چل دی۔۔ک نونکہ آپرنشن ئین گھت نوں کا پھا۔۔
چازم کا اس کی چالت پر دل کٹ کر رہ گیا اس نے ہمت کرنے فدم اس کی چاپب پڑھانے اور اس کے
پراپر آکر ئتبھا لیکن مفرہ ا پیے عمل میں مشعول رہی کچھ لمحوں کی توفف کے نعد مفرہ نے گردن اپھانی اور
انک نظر ا پیے ساپھ ئتبھے وچود یہ ڈال کر سا میے دتوار یہ نکادی۔۔
وہ کسی خیز کے ذپ ِر اپر پھی پبھی کھونی کھونی ک تق یت میں تولی اس کی نات یہ ساپھ ئتبھا چازم چونک کر
شیدھا ہوا اور انک نظر اس کا جہرہ دنکھا چو آنسوؤں سے پھ تگا ہوا پھا۔۔اسے وہ الفاظ ہی یہیں مل رہے پ ھے
خس سے وہ اسے نسلی دے نانا۔۔
مچھے یہت ڈر لگ رہا ہے اگر ماما کو کچھ ہوگیا تو میں ا پیے آپ کو کبھی معاف یہیں کرناؤں گی۔۔
وہ دوتوں ہاپھوں میں جہرہ جھیانے پھبھک کر رودی چازم اس کے اس طرح رونے پر پری طرح توکھال گیا۔۔
وہ اسے نسلی د پیا ہوا توال تو مفرہ نے اپیات میں سر ہالنا اپنی دپر میں وہ سب پھی وانس آ گیے اپھی آپرنشن
کو پھوڑا وفت ہی گزرا پھا کہ ڈاکیر آپرنشن پھییر سے ناہر نکلے اور غدنل ضاخب کو دنکھیے نفی میں سر ہالنا۔۔
اتم سوری آپرنشن کے دوران ان کی چالت نگڑ رہی پھی اور ان کا نلڈ پرنسر کسی طرح پھی نارمل یہیں"
م
"ہورہا پھا ہم نے اپنی طور پر نحانے کی کمل کوسش کی لیکن ایہیں نحا یہیں نانے۔۔
وہ اپنی نات کہہ کے چا چکے پ ھے غدنل ضاخب کے فدم لڑکھرانے ان کی آنکھوں سے دو آنسو گرے لیکن وہ
فورا ضاف کرگیے سب سکیے کی ک تق یت میں چانے ہونے ڈاکیر کو دنکھ رہے پ ھے۔۔
یہیں نانا رونا یہیں ہے سشش ماما مذاق کررہی ہیں وہ تو کہنی پھی یہ کہ میں اپنی ئتنی کو کبھی اکیال جھوڑ کر"
یہیں چاؤں گی تو وہ ا پیے وغدے سے کیسے مکر سکنی ہیں اور آپ کے ساپھ ایہوں نے اپھی عمرے یہ
"پھی چانا ہے یہ کتنی چواہش پھی ایہیں۔۔
ن
مفرہ انک نظر سب کو د کھنی غدنل ضاخب کے ناس آنئ اور ان کے آنسو ضاف کرنے ہونے ایہیں نسلی
دی تو وہ اسے دنکھ کر رہ گیے۔۔
پ
ناچانے دل میں کیا سمانا اسے ا پیے ستیے میں ھتیجیے ہونے وہ سدت سے رودنے۔ مفرہ نے خیرانگی سے
ایہیں رونا دنکھا اپنی دپر میں اس کی نظر آپرنشن پھییر سے نکلیے سیرنخر پر پڑی خسے شقید کیڑے سے ڈھکا
ہوا پھا وہ دتوایہ وار اس کی چاپب پھاگی چازم پھی اس کے پیچھے دوڑا۔۔
اس نے ڈرنے ڈرنے سیرنخر سے کیڑا اپھانا لیکن اندر میزہ پیگم کو دنکھ کر اس کے فدم لڑکھڑانے اگر
پروفت چازم یہ پھامیا تو وہ صرور زمین توس ہوچانی۔۔
ن
ماما آ کھیں کھولیں ماما آپ ا نسے مچھے جھوڑ کر یہیں چاسکنی ماما انک نار اپھ چائیں نلیز انک نار مچھ سے"
ن
"نات کربں د کھیں۔۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 190 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
وہ دھاڑے مار کر چیخ رہی پھی لیکن ستیے والی چاچکی پھی چازم نے اسے ستبھالیا چاہا لیکن اس نے پری
طرح اس کا ہاپھ جھیک دنا۔۔
"یہیں ماما انک نار نس انک نار نلیزز آپ مذاق کررہی ہیں یہ۔۔"
وہ ان کے گال پھتبھانے ہونے تولی آنکھوں میں آس لیے وہ ان سے محاطب پھی لیکن وہ اس سب
سے نےخیر پھی غدنل ضاخب پھی انک طرف ئتبھے سسک رہے پ ھے مفرہ کی چالت دنکھیے شیکی چالت
اتیر ہورہی پھی۔۔
نس میری چان چوضلے سے کام لو وہ چاچکی ہے۔۔ "نازیہ پیگم اسے ا پیے لگانی رونے ہونے تولی لیکن وہ"
س
ان کی نات مچھیے کی نحانے ان کے نازوؤں میں ہی جھول گنی۔۔
مفرہ ساکت نظروں سے اپنی ماں کے جہرے کو دنکھ رہی پھی چو پرسکون ئتید سورہی پھی لوگ آکر اسے
ن
دالسے دے رہے پ ھے کون کون اس کے ناس آکر رورہا پھا اسے کسی کا ہوش یہیں پھا نس آ کھیں میزہ
پیگم یہ جمی پھی آنکھوں سے انک ہی آنسو یہیں پ تکا پھا وہ ا پیے ہوش و چواس میں نلکل یہیں پھی یہاں
نک کہ خس ڈو پیے سے اس کا سر ہمیشہ ڈھکا رہیا پھا آج اس نک کا ہوش یہیں پھا۔۔۔
ئ
نازیہ پیگم نے یہی چانے کتنی نار اسے رالنا چاہا لیکن وہ گم صم وہی تبھی رہی۔۔۔۔
رانی اسے گلے لگانے ہونے تولی لیکن اس نے پری طرح اس کا ہاپھ جھیک دنا اور وخست ذدہ نظروں سے
ئ
ا پیے اردگرد تبھی رانی اور لیلی کو دنکھا۔۔۔۔
پ
اس کی چالت دنکھیے نازیہ پیگم نے اسے ا پیے ستیے میں ھتیچ لیا۔۔۔۔
"وہ کہیں یہیں گنی ہیں آپ سب ک نوں رو کر ا پیے آنسو ضا نع کررہے ہیں۔۔۔۔"
س
وہ ان سب کی آنکھوں میں آنسو دنکھ نا ھی سے تولی تو سب ا نی ا نی چگہ ساکت رہ گیے اس کے انداز
پ پ مچ
نلکل پھی نارمل یہیں لگ رہے پ ھے مرد چصرات الگ چگہ ئتبھے پ ھے نفرپیا ظہر کے وفت میزہ پیگم کو
دفیانے کیلیے اپھانا گیا لیکن پب پھی اس کی آنکھ سے انک آنسو یہیں پ تکا اس کے وچود میں ذرا سی پھی
چییش یہ ہونی اور یہ چالت وافعی نسونسیاک پھی۔۔۔۔
کچھ ہی دپر میں نمام مرد چصرات چیازہ پڑھ کر آ چکے پ ھے۔۔۔۔۔
میں اپنی چاپب سے یہت کوسش کرچکی ہوں لیکن اس کی آنکھ سے انک آنسو یہیں یہا میں یہت"
"پرنسان ہوں فہام کو کل سے اپنی نار فون کرچکی ہوں لیکن چواب ہی موضول یہیں ہورہا۔۔۔۔
چازم چو نانی ئتیے کچن کی چاپب چارہا پھا اس کے کاتوں میں نازیہ پیگم کی آواز گونجی چو وہاب ضاخب سے
محاطب پھی۔۔۔۔
ہاں غدنل کو پھی اپھی دوا دے کر سالنا ہے میزہ کی اچانک موت نے سب کی کمر توڑ دی نے کونی پھی"
اس چادنے کو ف نول یہیں کرنارہا اور فہام کے تو کیا ہی کہیے ہیں اس نافرمان کے م تعلق مچھ سے فلحال
"کونی نات یہ ہی کی چانے تو یہیر ہے۔۔۔۔
وہ اپنی آنکھوں میں آنی نمی ضاف کرنے ہونے تولے تو نازیہ پیگم نے اقسردگی سے سر ہالنا وہ چاپنی پھی کہ
اگر مزند اس سلسلے میں نات کی تو وہاب ضاخب عصہ کر چائیں گے پبھی چاموسی اجتیار کرگنی۔۔۔۔
ج ی
چازم کے فدم نےساخنہ مفرہ کے کمرے کی چاپب پڑھے لیکن وہاں ہیجیے ہی انکدم ھچھک کر رک گیا
دل میں ڈھیروں مالل نے آن گھیرا کہ کس منہ سے وہ ان کا سامیا کرے گا۔۔۔
ئ
مفرہ نس کرو کب نک ا نسے ہی تبھی رہو گی پھوڑا سا رو لو آ پنی اب نمہارے ناس یہیں ہے اب وہ کبھی"
"یہیں آنے گی تم میری نات عور سے شن لو۔۔۔۔
ٰ
اس کے کاتوں میں لیلی کی آواز گونجی چو انک نار پ ھر سے مفرہ کو رالنے کی نگ و دو میں پھی اس نے
م مچی م
نمام ہمت ع کرنے مرے یں فدم رکھا۔۔۔۔
ک
ٰ
رانی اور لیلی نے اقسردگی سے اس کی چاپب دنکھا۔۔۔۔
ہم کب سے اسے رالنے کی کوسش کررہے ہیں وہ ناہر آ پنی نے کہا پھا کہ رالنا صروری ہونا ہے لیکن یہ"
"اس کے وچود میں کونی جرکت یہیں ہورہی۔۔۔۔
لیلی انک صروری کام ستیے کمرے سے ناہر نکل گنی تو رانی کو وہاں رکیا میاسب یہیں لگا پبھی وہ پھی اس
کے پیچھے ہی کمرے سے ناہر آگنی۔۔۔۔
وہ نظربں جرا کر توال لہچے میں سرمیدگی جھلک رہی پھی جیسے وہ کسی گیاہ کا مرنکب رہا ہو۔۔۔۔
ن
وہ آگے پڑھ کر اس کے سا میے ئتبھا اور انک نظر اس کا جہرہ دنکھا چالی آ کھیں جن سے وخست جھلک رہی
پھی چازم کو ان آنکھوں سے نےساخنہ چوف سا آنا۔۔۔۔
آپ میری نات سمچھ رہی ہیں حجی امی اب اس دپیا میں یہیں ہیں اب نا ہی وہ آپ کے ناس کبھی"
"آ ئیں گی وہ آپ کو ہمیشہ ہمیشہ کیلیے جھوڑ کر چاچکی ہے۔۔۔۔
ی ب ک ل ل ی ھ ج
ہ ک م م چ
وہ اسے ھورنے سحت ہچے یں ناور کرانا ہوا توال اس ہچے یں ھی وہ سی سے محاطب یں ہوا پھا
لیکن آج مجنوری میں یہ اپیانا پڑا پھا۔۔۔
اب کی نار وہ نلید آواز میں توال تو مفرہ نے چونک کر اس کی چاپب دنکھا آنکھوں میں شیاسانی کی رمک اپھری
ن
نل پھر میں آ کھیں آنسوؤں سے لیرپز ہونی۔۔۔۔
چازم چازم وہ ماما مذاق کررہی ہے یہ میں نے سب کو کہا ہے لیکن پھر پھی وہ سب رونے چارہے ہیں"
"تم سمچھاؤں یہ ماما کیسے چاسکنی ہیں پھال۔۔۔۔
چازم نے اس کی نات یہ نفی میں سرہالنا اور اس کا جہرہ دوتوں ہاپھوں میں پھاما۔۔۔۔
وہ نکدم اسے ا پیے ستیے میں پھتیجیا ہوا توال تو وہ اس کا سہارا نانے ہی سدتوں سے رودی اس وفت وہ اس
ٰ
کا دوست اس کا گمسار پھا رانی اور لیلی چو اس کے کمرے کے دروازے یہ کھڑی پھی ساک کی ک تق یت
میں ایہیں د نکھے گنی پبھی خیرت سے سوالنہ نگاہیں نازیہ پیگم کی چاپب اپھی تو ایہوں نے رونے ہونے
نمام نقصیالت سے آ گاہ کیا ان کی نات ستیے ہی ان دوتوں کی آنکھوں میں نمی سی چاگی وہ ئت نوں م تظر سے
ہٹ گنی۔۔۔۔
چازم آنکھوں میں نمی لیے نس اسے سمبھا لیے سے چکروں میں پھا چو اس کی پیاہوں میں نکھرنی ہی چارہی
پھی ناچانے ک نوں اس کی آنکھوں میں آنسو اس کے لیے نافانل پرداست پ ھے۔۔۔۔
میں نے چان لے لی اپنی ماما کی کاش میں اس دن تونی یہ چانی تو آج یہ یہ ہونا وہ میرے ناس ہونی"
"میں ان کی گود میں سر ر کھے جی پھر کر رونی۔۔۔۔
ئ
وہ زمین یہ گرنے والے انداز میں تبھی سسک سسک کر رودی اس کی چالت دنکھیے چازم کا دل پڑپ کر
رہ گیا۔۔۔۔
"مفرہ۔۔۔۔"
فرپب مت آنا میرے مچھے ہاپھ لگانے کی ہمت پھی مت کرنا میں نے یہ رسنہ صرف ماما کے کہیے یہ چوڑا"
ہے تم اپھی پھی میرے سے جھونے ہی ہو فقط ان کی نات کا مان رکھا ہے وریہ خسے آج نک اپیا پھانی
مانا اسی کے ساپھ یہ سب۔۔۔۔
وہ سرمیدگی کے ساپھ تولی اس کے لہچے میں جیسے ضدتوں کی پھکن اپر آنی اس کے لہچے میں سرمیدگی
محسوس کرکے چازم کا جہرہ دھواں دھواں ہوا چیکہ ما پ ھے یہ نل نمودار ہونے لب سجنی سے آنس میں
پ نوست کر لیے اس میں مزند کچھ کہیے کی سکت یہیں پھی پبھی انک سکوہ کیاں نظر اس یہ ڈالیا سرعت
سے وہاں سے نکلیا چال گیا وہ چاپیا پھا کہ وہ ا پیے ہوش و چواس میں یہیں ہے لیکن ا پیے نلخ الفاظ سے وہ
اس کی روح نک کو جھلسا گیے پ ھے۔۔۔۔
ہاں وہ چاپیا پھا کہ اس نے پھی یہ رسنہ میزہ پیگم کی رضامیدی سے چوڑا پھا لیکن اب اس سب کے نعد
اس رشیے کو لے کر چلیا ان دوتوں کی ذمہداری پھی لیکن وہ تو اپھی سے اس سب سے انکار کرگنی
پھی۔۔۔۔
________________
اگلے دن نمام کچھ محلے کی عورئیں عیادت کو آنی پھی مفرہ تو فلحال ا پیے کمرے میں ہی پھی چیکہ نازیہ پیگم
اور وہاب ضاخب الؤنج میں موچود پ ھے چازم کسی کام کے سلسلے میں گھر سے ناہر گیا ہوا پھا۔۔۔۔
نس جی کیا کربں خب چوان اوالد انک ئتیے سے رسنہ ہونے ہونے پھی دوسرے کے ساپھ رنگ رلیاں"
"میانی پھربں تو ماؤں کو یہی چال ہونا ہے۔۔۔
انک عورت جہرے یہ مصنوعی اقسردگی ظاری کرنے ہونے تولی تو دوسری نے پھی اس کی ناپید میں سر
ہالنا۔۔۔
مفرہ چو شیارہ پڑھ کر اپھی کمرے سے ناہر نکل رہی پھی ان کی نات یہ فدم پری طرح لڑکھڑانے کیا اپھی
مزند ذلت نافی ہے۔۔۔۔
ان کی نات یہ نازیہ پیگم تو تونخکا رہ گنی چیکہ وہاب ضاخب کے جہرے یہ سرجی جھاگنی اس سے یہلے کہ وہ
کچھ تو لیے ان سب کے کاتوں میں رعب دار آواز گونجی۔۔۔۔
آپ دوتوں کی عیادت کا یہت سکریہ لیکن اگر میری ئتنی کے چالف آپ نے مزند انک پھی لقظ اپنی"
زنان سے ادا کیا تو میں د ھکے مار کے گھر سے نکا لیے سے پھی گرپز یہیں کروں گا اور انک نات مزند میں
آپ لوگوں پر واضح کردوں جن کے نارے میں آپ غالطت نکال رہی ہے وہ دوتوں یہلے سے ہی نکاح کے
"ناک پیدھن میں پیدھ چکے ہیں۔۔۔۔
وہ ع تض کے غالم میں ان کی چاپب پڑھے اور دھاڑنے ہونے تولے اور ایہیں ناور کرانا پھی صروری
سمچھا۔۔ ان دوتوں کے منہ کھلے کے کھلے رہ گیے وہ دوتوں منہ پیانی سرجھیکیے وہاں سے نکل گنی۔۔۔
چازم چو اپھی داچلی دروازہ ع نور کرکے اندر داچل ہوا پھا ان دوتوں کو سررنار نگاہوں سے گھورنا یہ پھوال لیکن
غدنل ضاخب کی نات نے اس کے خسم میں پیے سرے سے چان ڈال دی پھی مطلب وہ اس رشیے کو
ما پیے ہیں۔۔۔۔
غدنل ضاخب ڈھیلے فدموں سے مفرہ کی چاپب پڑھے چو انک ہی چگہ ساکت کھڑی پھی۔۔۔۔
وہ اس کے سا میے ناہیں پھیالنے آس سے تولے مفرہ کو کیا چا ہیے پھا وہ فورا سے یہلے ان کے نازوؤں
پ
میں آ سمانی اور پھبھک کر رودی اسے سدتوں سے رونا دنکھ غدنل ضاخب نے مزند اسے ا پیے اندر ھتیچ
لیا۔۔۔۔
"نس میرا نحہ اپھی آپ کے نانا زندہ ہے اور ہمیشہ آپ کے ساپھ ہیں اب یہیں رونا۔۔۔۔"
وہ اس کا سر سہالنے پیار سے تولے تو مفرہ چو ان کے پیار کیلیے پرس گنی پھی ہحک نوں سے رودی
نازیہ پیگم اور وہاب ضاخب نے نسکر پھرا سانس چارج کیا کہ غدنل ضاخب کی خپ تو تونی۔۔
"نانا وہ آ پنی انسا کیسے کہہ سکنی ہیں میں انسی یہیں ہوں۔۔۔۔"
میں چاپیا ہوں میری ئتنی چاہ کر پھی انسا کام یہیں کرسکنی لیکن یہ دپیا انسی ہی ہے یہ آپ کو پیحا"
دکھانے کا کونی موفع ہاپھ سے چانے یہیں دے گی یہ معاسرہ مرد کو تو معاف کرد پیا ہے لیکن عورت کو
یہیں کرنا اس کی غزت یہ ذرا سا پھی داغ آچانے تو اسے پڑھا جڑھا کر پیانا چانا ہے اسے ذلیل و رسوا کردنا
چانا ہے لیکن اس سب سے ہم انک ہی ضورت میں ناہر نکل سکیے ہیں خب ہم ہمت سے اس سب کا
سامیا کربں گے آپ کو ا پیے آپ کو مصنوط کرنا ہے اور لوگوں کی نظروں کا ڈٹ کر سامیا کرنا ہے سمچھ رہی
ہے میری ئتنی میری نات میری ئتنی مچھے ہر چال میں ہر ف تصلے میں ناپت فدم چا ہیے ک نونکہ آج پھی وہ
"میرا غرور ہے۔۔۔۔
وہ اس کا ماپھا چومیے اسے گونا زندگی کی توند شیا گیے مفرہ کا انگ انگ سرسار ہوگیا وہ ان کے ستیے یہ سر
ن
رکھیے آ کھیں موند گنی۔۔۔۔
...وہ دل ہی دل میں غدنل ضاخب سے محاطب پھی چیکہ دل چون کے آنسو رو رہا پھا
غدنل ضاخب کی جیسے ہی اس کی چاپب نظر اپھی ایہوں نے اسے اندر آنے کی دعوت دی۔۔۔
مفرہ چو ان کے ستیے سے لگی پھی اس کے نام کی نکار پر دل دھک سے رہ گیا لیکن اس کا چواب ستیے
ہی نسکر سے گہرا سانس پھرا۔۔۔
"یہیں چاچو کسی صروری کام کیلیے چانا ہے نس میں نکل رہا ہوں۔۔۔"
وہ مشکل مسکرانے سہولت سے انکار کرگیا وہ کسی ضورت پھی مفرہ کا سامیا یہیں کرنا چاہیا پھا اور و نسے
پھی آج کل وہ اپنی شیڈپز کو لے کر شیجیدگی سے سوچ رہا پھا اس کا ذرا سا پھی وفت ضا نع کرنے کا نلکل
پھی ارادہ یہیں پھا۔۔۔
وہ سب معا ملے کی شیگتنی سمچھ چکے پ ھے پبھی چاموسی اجتیار کیے ہونے پ ھے وہ چا پیے پ ھے اس سب کو
ما پیے کیلیے اجھا چاصہ وفت درکار ہے۔۔۔۔
وہ سب اب سمچھ چکے پ ھے کہ میزہ پیگم چانے چانے پھی اپنی ئتنی کے چق میں انک یہیر ف تصلہ کرگنی
پھی اپنی ئتنی کو لوگوں کی غل تظ نظروں سے نحاگنی پھی ان کی ناد میں نازیہ پیگم کی آنکھوں سے آنسو مزند
رواں ہو گیے۔۔۔۔۔
________________
میزہ پیگم کی وفات کو مہینہ گزرچکا پھا لوگوں کا آنا چانا پھی کم ہوگیا پھا لیکن مفرہ نے ا پیے آپ کو کمرے کی
چد نک محدود کرلیا پھا اب وہ یہلے کی طرح ہیسنی مسکرانی یہیں پھی نس نےنام سی چاموسی جھانی رہنی
پھی اس دن کے نعد سے مفرہ اور چازم کا پھی آمیا سامیا یہیں ہوا پھا نا یہ کہیا یہیر ہوگا کہ ان دوتوں نے
کوسش ہی یہیں کی پھی
چازم اپنی تونی کی الچھ نوں میں پھیس چکا پھا لیکن مفرہ تونی چانے کا نام ہی یہیں لے رہی پھی رانی اور
لیلی کی اپنی فون کالز پھی آچکی پھی لیکن وہ نظر انداز کرنی رہنی پھی۔۔۔۔۔
آج مہتیے نعد نازیہ پیگم نے اسے تونی کیلیے چگانے کا سوچا پبھی اس کے کمرے میں چلی آنی کمرے کے
دروازہ واں کرنے ہی وہ آڑھی پرجھی پیڈ پر لتنی نظر آنی وہ مسکرانے ہونے کمرے میں داچل ہونی اور کھڑکی
ن
کے پردے ہیانے پردے ہتیے سے جھن سے دھوپ اس کے جہرے سے نکرانی لیکن وہ آ کھیں میجیے
کروٹ ندل گنی۔۔۔۔
نازیہ پیگم نے اس کے ناس آنے اس کی نال سمتیے پبھی ان کی نظر اس کے نازوؤں میں فید میزہ پیگم کی
نصوپر پر پڑی خس میں مفرہ ان کے کیدھے میں نازو ڈالے مسکرا رہی پھی اور وہ پھی مسکرانے ہونے
اسی کی چاپب م نوجہ پھی خب سے میزہ پیگم کی وفات ہونی پھی مفرہ روز ہی ان کی نصوپر کو ناؤؤں میں لیے
سونی پھی جیسے ان کی موچودگی کو محسوس کرنا چاہنی ہو نازیہ پیگم تم آنکھوں سے اس کے نال سہالنے لگی
اور ساپھ ہی اس کے ما پ ھے یہ مجیت پھرا توشہ دنا وہ ئتید میں کسمسانے مسکرانی۔۔۔۔
"مفرہ اپھ چاؤ نچے تونی یہیں چانا کیا آج مہینہ ہوگیا ہے چلو ساناش۔۔۔"
ن
وہ ساپیڈ ئتیل سے کیائیں سمیتیے ہونے تولی تو مفرہ نے ان کی نات یہ جھٹ سے آ کھیں کھولیں۔۔۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 203 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
یہیں نانی امی میں نے تونی جھوڑ دی ہے اب میں تونی یہیں چاؤں گی اور و نسے پھی پڑھ کر کیا کرنا"
"ہے۔۔۔
وہ مشکل مسکرانے ہونے تولی اور ساپھ ہی ا پیے لمیے گھیے نالوں کو چوڑے کی شکل میں لیتیا آنکھوں میں
ہلکا ہلکا ئتید کا جمار اپھی پھی نافی پھا۔۔۔۔
شق
"اور آپ کو یہ چو ہمی ک نوں ہے کہ آپ کے کہیے یہ تونی جھڑوا دی چانے گی۔۔۔"
وہ سحت پ نور لیے اس سے محاطب پھی اس کے جہرے کے ناپرات سے وہ چانچ چکی پھی وہ آج پھی اسی
وا فعے کے ذپر اپر ہے پبھی تونی چانے سے ڈر رہی ہے۔۔۔
"نانی امی آپ پرنسان یہ ہو میں نس اب گھرداری شیکھوں گی میرا پڑھانی سے دل اپھ گیا ہے۔۔۔"
وہ جہرے یہ مصنوعی تیزارپت ظاری کرنے ہونے تولی تو نازیہ پیگم نے مسکوک نظروں سے اس کی سمت
دنکھا۔۔۔
وہ چیل تیڑوں میں اڑشیے تولی تو نازیہ پیگم نے ہاں میں سر ہالنا اس نے نےساخنہ ا پیے آپ کو کوسا میزہ
پیگم کے چانے کے نعد وہ غدنل ضاخب کیلیے اپھ رہی پھی لیکن آج ناچانے کیسے آنکھ لگی رہ گنی اسے
مالل نے آن گھیرا وہ گہرا سانس پھرنے واسروم کی سمت چل دی۔۔۔۔
وہ تو لیے سے جہرہ پھبھیانے واسروم سے ناہر نکلی اس وفت وہ ڈھیلی سی الن کی قم تض سلوار میں ملنوس
پھی ڈو پنہ الپرواہی سے انک طرف جھول رہا پھا اس وفت سب مرد آقس گیے ہونے پ ھے پبھی وہ آرام
سے اس چلیے میں گھوم لیا کرنی پھی۔۔۔۔ ہاپھوں میں لوشن ملنی اس نے جیسے ہی رخ موڑا دل دھک
ن
سے رہ گیا دو گہری پھوری آ کھیں شیجیدگی سے اس کی جرکات سکیات کا مالچظہ کررہی پھی تورے انک ماہ
نعد وہ اس کے سا میے پھا خس سخص سے ملے نغیر اس کا انک دن پھی یہیں کزرنا پھا آج اس کی شکل
پھی دنکھیا گوارا یہ پھی نکدم جہرے یہ ناگواری کا ناپر پھیال وہ اب پھی اس کے وچود یہ نظربں گاڑھے ئتبھا
پھا۔۔۔۔
اس نے انک نظر ا پیے چلیے یہ ڈالی تو نکدم سرمیدگی نے آن گھیرا فورا سے یہلے ڈو پنہ ا پیے سر پر
اوڑھا۔۔۔۔
"نمہیں نمیز یہیں ہے کسی کے کمرے میں دروازہ ناک کرکے آنے ہیں ساند۔۔۔"
وہ اسے کینہ توڑ نظروں سے گھورنے ہونے تولی چو زچ کرنے والی مسکراہٹ کے ساپھ اسے ہی دنکھ رہا
پھا۔۔۔۔
لیکن خب کسی کا کمرہ چود ہی دعوت دے رہا ہو کہ دروازہ کھال ہے شیدھا اندر آچاؤ اس کا کیا چل نکاال"
"چانے پھر۔۔۔
وہ جہرے یہ دپیا جہان کی مطلومیت ظاری کرنے ہونے توال جیسے ساری دپیا کی مطلومیت اسی کے اندر
کوٹ کوٹ کر پھری ہو یہ چازم تو اس چازم سے نکسر مجیلف پ ھا۔۔۔
وہ نال م نول سے کام لیے نغیر شیدھا مدعے کی نات یہ آنا تو مفرہ کو تو اس کے انداز یہ ئتیگے ہی لگ گیے چو
کیسے اس سے سواالت کررہا پھا۔۔۔۔
تم یہاں میرے انا یہیں لگے اور یہ ہی میں نے نمہیں یہ چق دنا ہے کہ میرے معامالت میں تولو"
"جھونے ہو تو جھونے ہی رہو۔۔۔
وہ کتیلے انداز میں اسے ناور کرانے ہونے تولی لیکن تو لیے وہ یہ فراموش کرچکی پھی کہ ان دوتوں کے اندر
انک مصنوط رسنہ کب سے پیدھ چکا ہے۔۔۔
اس کی نات یہ چازم ا نسے مسکرانا جیسے کسی جھونے نچے کی نات یہ مسکرانا چانا ہے مفرہ نے نعحب سے
اس کی مسکراہٹ کو دنکھا۔۔۔
یہ چق مچھ سے کونی جھین یہیں سکیا آپ پھی یہیں اور ئیسری نات جھونا ہوں نا پڑا مچھے اس سے کونی
"غرض یہیں لیکن عہدے میں تو آپ سے پڑا ہوں یہ۔۔۔۔
وہ سرد لہچے میں اسے ناور کرانا ہوا توال انداز میں سرد مہری جھلک رہی پھی آنکھوں میں استعال سا سمٹ آنا
مفرہ تو اس کے انداز یہ ساکت رہ گنی یہ کس لہچے میں وہ اس سے محاطب پھا۔۔۔۔
تم انک اپیہانی ندنمیز انسان ہو میں نمہیں کچھ یہیں ماپنی اور اگر اس رشیے کا اپیا ہی غرور سر جڑھ کر تول"
"رہا ہے یہ تو اسے میں چبم۔۔۔
م
اس سے یہلے کہ وہ نات کمل کرنی چازم نے اس کے دوتوں نازوؤں کو سجنی سے نکڑ لیا اس کی آہنی
انگلیاں مفرہ کو ا پیے نازوؤں میں پ نوست ہونی محسوس ہونی دل کی دھڑکن چد سے سوا پھی چازم سے اپنی
ذات کی مزند نفی پرداست یہیں ہونی تو وہ پبھر اپھا۔۔۔
"آپ کو اپنی میزل کا نساں فقط میرے راسنوں یہ ہی ملے گا یہ نات ذہن نسیں کرلیں۔۔۔"
وہ سرد لہچے میں اس کے کیتنی یہ انگلی نحانے ہونے توال اس کے لہچے میں جھین محسوس کرکے اس کی
آنکھوں میں نحیر سمٹ آنا وہ کیسے اس پر چق جما سکیا پھا اس کی آنکھوں میں موچود چذتوں کی آنچ سے مفرہ
کو اپیا آپ جھلسیا محسوس ہوا اس نے نافاغدہ ا پیے آپ کو اس کی گرفت سے آذاد کرنے کی کوسش کی
لیکن مفانل کی گرفت فان ِل شیانش پھی۔۔۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 207 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
"اور انک نات کبھی ہیس پھی لیا کربں مسز وریہ اس گڑھے کا دندار کرنا میری خسرت ہی رہ چانے گی۔۔۔"
وہ اس کے گال یہ موچود گڑھے یہ انگلی پھیرنا ہوا توال تو اس کے وچود میں سیسنی سی دوڑ گنی وہ سرعت
سے اس کی گرفت سے آذاد ہونی اور نفرت پھری نظروں سے اس کی چاپب دنکھا لیکن چازم سرے سے
ہی نظرانداز کر گیا۔۔۔
"کل مچھے پھی اپنی تونی چانا ہے پیار رہیے گا صیح یہلے آپ کو آنکی تونی جھوڑ کر وہیں سے چاؤنگا۔۔۔"
وہ اس کی لمنی نلکوں پر پھونک مارنا مسکرانے لہچے میں تولیا وہاں سے نکلیا چال گیا اس کے چانے ہی مفرہ
کا سدت سے دل چاہا سب یہس یہس کردے جہرے یہ ہاپھ پھیرنے نےساخنہ اس کے ہاپھوں کے
لمس کو میانا چاہا چو لمحہ یہ لمحہ اس سے نفرت کرنے پر مجنور کررہا پھا۔۔۔۔۔
ن
"یہیں چاؤں گی تونی میں پھی د کھنی ہوں کیسے لے کر چانے ہو تم مچھے اپھی چا پیے ہی یہیں۔۔۔"
انداز میں نفرت جھلک رہی پھی جہرہ اس کی نےناکی یہ چددرجہ سرخ ہورہا پھا۔۔۔۔
_______________
چازم کے چانے کے نعد سے ہی وہ پرنسانی سے ادھر ادھر چکر کاٹ رہی پھی کہ ناچانے وہ کیا کرے گا
لیکن پھر یہ سوچ کر سر جھیک د پنی کہ وہ اس کا کچھ یہیں نگاڑ سکیا۔۔۔۔
اپھی وہ ایہی سوچوں میں گم پھی کہ کمرے کا دروازہ ناک ہونے کی آواز یہ وہ ہوش کی دپیا میں وانس آنی
اور اپھ کر دروازہ کھوال دروازے یہ انسیادہ غدنل ضاخب کو دنکھ کر اس نے مسکرانے ہونے ایہیں اندر
آنے کی اچازت دی۔۔۔۔
"آج ہمیں رات کے کھانے یہ اوپر چانا پھا آپ کو ناد یہیں پھا کیا۔۔۔"
ایہوں نے سوالنہ انداز میں پھ نوبں اچکانی تو مفرہ نے ا پیے ما پ ھے یہ ہاپھ مارا۔۔۔
"میرے ذہن سے ہی نکل گیا نانا انسا کربں اب آپ ہی چلے چائیں میں کل چلی چاؤں گی۔۔۔۔"
س
اس نے ایہیں نا لیے کی کوسش کی تو غدنل ضاخب اس کا گرپز مچھیے نفی میں سر ہالدنے۔۔
"کونی صرورت یہیں ہے کیا میری ئتنی میرے ساپھ یہیں چانے گی۔۔۔"
وہ سکوہ کیاں نظروں سے اسے دنکھیے ہونے تولے تو مفرہ کو ناالجر ہار ماپیا پڑی پبھی کیدھے جھیکیے ححاب
ناندھیے لگی اور ان دوتوں نے ساپھ ہی اوپر والے تورشن کا رخ کیا۔۔۔
وہ چازم کی وجہ سے چانا تو یہیں چاہنی پھی ک نونکہ آج کل اس کی نظربں فاتو میں یہیں پھی چو مفرہ کو اس
سے سدند نفرت کرنے پر مجنور کرنی پھی۔۔۔۔
"سکر میری ئتنی نے پھی یہاں فدم رکھا وریہ مچھے لگا پھا ساند وہ ہمیں پھول چکی ہے۔۔۔"
اس کے اوپر چانے ہی وہاب ضاخب مسکرانے ہونے اس سے سکوہ کیا خسے شن وہ سرمیدگی سے گردن
جھکادی پھیک ہی تو کہ رہے پ ھے وہ میزہ پیگم کی وفات کے نعد آج وہ اوپر آنی پھی۔۔۔
نازیہ پیگم کی نکار یہ وہ کھانے کی ئتیل کی سمت چل دنے مفرہ نے تو چازم کی عیر موچودگی میں نافاغدہ سکر
ادا کیا۔۔۔۔
"میں نے تو اپنی ئتنی کیلیے آج اس کی نسیدندہ پرنانی پیانی ہے کھانے گی یہ میری ئتنی۔۔۔"
نازیہ پیگم اس کی نلیٹ میں چاول ڈا لیے مجیت پھرے لہچے میں تولنی اسے رونے یہ مجنور کرگنی چیکہ وہ
ئت نوں اس کے اچانک رونے پر توکھال گیے۔۔۔
غدنل ضاخب فورا اپھ کر اس نک آنے اور اسے ا پیے مجیت پھرے چصار میں لیا ان کیلیے اب مفرہ ہی
ان کا کل انایہ پھی۔۔۔
وہ ان کا ذکر کرنے انک نار پھر سے سسک پڑی اسے اندر ہی اندر یہ کھانے چارہا پھا کہ میزہ پیگم کی موت
کی ذمہدار وہ ہے اسی کی ندولت آج وہ اس دپیا میں یہیں ہے۔۔۔
اور یہی سب سوچیے اس کا دل ڈوب چانا پھا دل چاہیا پھا کہ وہ دھاڑے مار کر رونے اور کسی ا پیے کو دل
کی نمام نائیں کہ کر ا پیے دل کا توجھ ہلکا کربں لیکن اب چو اپیا پھا وہ ہی اپیا یہیں رہا پھا سب کچھ چبم ہونا
چارہا پھا اس کا دل نےساخنہ سب خیزوں سے اچاٹ ہوگیا یہاں نک کہ سا میے نلیٹ میں رکھی پرنانی سے
پھی دل پھر گیا پھا لیکن نازیہ پیگم کی مجیت یہ اسے کونی سک یہیں پھا پبھی پھوڑا یہت کھانا زہر مار کرنی
رہی اپھی دو جمچ ہی کھانے پ ھے کہ ا پیے پیچھے سے آنے والی پھاری گھمییر آواز یہ اس کا توالہ چلق میں ہی
اڑ گیا اور پری طرح کھانسیا سروع کردنا جہرہ چظرناک چد نک سرخ ہوچکا پھا خب کہ آنکھوں میں مرجی سی
پھرگنی۔۔۔۔۔
نازیہ پیگم نے چلدی سے اس کی ئتبھ پھتبھانے اسے نانی کا گالس نکڑانا اور نسونش ذدہ نظروں سے اس کی
چاپب دنکھا ان کی پرنسان ضورت دنکھیے وہ مشکل مسکرانی اور انک نظر ا پ یے سا میے رکھی خییر یہ ڈالی جہاں
سب کو سالم کرنے کے نعد وہ توری سان سے ئتبھا پرنانی سے انصاف کرنے میں مصروف پھا مفرہ تو
اس کی جرکت یہ داپت ئیس کر رہ گنی پبھی اسے نظرانداز کیے کھانے میں مشعول ہونی۔۔۔۔
چازم یہیں چاپیا پھا کہ صیح وہ مفرہ کے کمرے مں وہ جرکت کیسے کر آنا اس کے تو وہم و گمان میں پھی
یہیں پھا کہ وہ اس سے ا پیے سردانداز میں نئ نات کرسکیا ہے پبھی اس نے نظربں مالنے سے کیرارہا پھا
وہ ا ج ھے یہ چاپیا پھا کہ اس سب کے نعد وہ اس سے سدند نفرت محسوس کررہی ہوگی اور اس وفت پھی
کسی کی گہری نظروں کی ئیش کا اخساس اسے ا پیے وچود یہ نحونی ہورہا پھا پبھی نظرانداز کیے کھانے میں
مشعول رہا۔۔۔۔۔
کیا یہ سب اس کیلیے اپیا آسان پھا سب کچھ پھول کر انک پیے رشیے کی سروات کرنا یہ صرف وہ چاپیا پھا نا
صرف اس کا چدا کہ کیسے اس نے ا پ یے آپ کو مصنوط کیا ہے اس سب کیلیے ہمت ناندھی ہے ا نسے
کاموں میں ہمیشہ لڑکوں کو ہی یہل کرنی پڑنی ہے ک نونکہ ہللا ناک نے عورتوں سے ذنادہ ہمت اور سکت
مردوں میں ڈالی ہے ناکہ وہ اس کے ف تصلوں کو نحونی پبھاسکیں اور وہ پھی اسی نات یہ عمل کرکے اس
م ک ن
رشیے کو پبھانے کی نگ و دو میں پھا لیکن کیا یہ سب اپیا آسان پھا وہ یہ سب سوچیے ضتط سے آ یں یچ
ھ
گیا سدت سے دل چاہا کہ کچھ غرصے کیلیے وہ روتوش ہوچانے اور اس دپیا کی نظروں سے ان کی ناتوں سے
مفرہ کی نفرت پھری نظروں سے ا پیے آپ کو نحالے کیا ان دوتوں کا رسنہ کبھی نارمل پھی ہونانے گا نا
یہیں ک نونکہ کسی پھی رشیے میں مجیت سے ذنادہ اعتیار غزت ہونا صروری ہونا ہے چو اس سب کے نعد چبم
ہوچکا پھا دل میں انک درد سا چاگا کاش وہ وفت کو پیچھے موڑ سکیا اور اس گھر کی چوسنوں کو گرہن یہ لگیے
د پیا اور آج یہ سب یہ ہوا ہونا سدت سے دل میں چواہش چاگی چو اب توری ہونا ناممکن سی نات
ہے۔۔۔۔
اسے مسلسل عیر مرنی نقطے یہ نظربں جمانے دنکھ نازیہ پیگم تو کیے ہونے تولی چو گزرے مہتیے میں ہی اپنی
ن
عمر سے پڑا لگیے لگ گیا پھا جہرے یہ ہلکی پڑھی ہونی داڑھی سرخ آ کھیں رت چگے کی گواہی دے رہی پھء
سر کے نال ما پ ھے یہ نکھرے ہونے پ ھے۔۔۔ وہ کیسے سونڈ تونڈ رہیا پھا آج اسے ا پیے آپ نک کا ہوش
یہیں پھا ان پرنساپ نوں نے اسے وفت سے یہلے ہی زندگی کی نلجیاں دکھادی پھی لیکن وہ چاپنی پھی یہ وفت
یہت چلد سب زجم پھر دے گا اور وہ یہلے جیسا ہوچانے گا۔۔۔۔
چازم ان کی نات یہ چونک گیا پبھی مسکرانے کھانے کی سمت م نوجہ ہوا۔۔۔۔
پھاپھی آپ کی فہام سے نات یہیں ہونی کافی ناتم ہوگیا اب تو ناہر چاکر لگیا نس ئیسے کمانے کی ہی"
"چلدی ہے۔۔۔
غدنل ضاخب شیجیدگی سے تولے ایہیں فہام کا فون یہ اپھانا سدند ناگوار گزرا پھا خس کا اظہار کرنا۔۔۔ ایہوں
نے صروری سمچھا انسا پھی کیا کام کہ گھر والوں کیلیے وفت کی ہی فلت ہوچانے۔۔۔
ناچانے یہ لڑکا کیا چاہیا ہے اس دن سے فون مالرہی ہوں انک نار فون اپھانا پھا اور یہ اظالع دے کر"
"پید کردنا کہ میں پزنس تور یہ دپنی چارہا ہوں اور وہ دن گزرا اور آج کا دن ہے اس کا فون یہیں آنا۔۔
چازم نے عور کیا فہام کے ذکر پر مفرہ کے جہرے کے ناپرات نکدم شیاٹ ہونے پ ھے جہرے کے
چدوچال میں سرجی جھاگنی پھی چو کہ اس کے عصے کی سب سے پڑی گواہ پھی۔۔۔۔
وہاب ضاخب نے نات کا رخ ندلیا چاہا تو چازم نے انک گہرا سانس پھرنے ان کی سمت دنکھا۔۔۔
جی نانا چا تو رہاں ہوں نس فارمز وعیرہ فل ہو گیے ہیں کل پھی چانا ہے اور مزند انک نات میں نے لچھ"
کورسز سروع کیے ہیں ک نونکہ میں پڑھانی کے ساپھ اپنی آقس کی ذمہدارتوں کے م تعلق پھی چاپیا چاہیا
"ہوں۔۔۔
اس نے شیجیدگی سے اپنی نات ان سب کے سا میے رکھی تو غدنل ضاخب کے جہرے یہ سوچ کی
پرجھاپیاں اپری۔۔۔
اس کی فکر یہ کربں آپ میرے دوست کے نانا اور پھانی ہے ان کی اپنی انک مشہور کمتنی ہے انساہللا"
"ایہی کے ساپھ ساپھ ہی آگے پڑھوں گا۔۔۔
اس نے ایہیں مزند نقصیالت سے آ گاہ کیا اس کی نات یہ وہاب ضاخب اور غدنل ضاخب نے انک نظر
انک دوسرے کو دنکھیے ہاں میں سر ہالنا۔۔۔۔
اس دوران مفرہ توری توجہ سے مونانل میں مصروف پھی جیسے اردگرد کے ماچول سے کونی لتیا د پیا یہیں
پھا۔۔۔
مونانل کی ہوم سکربن یہ میزہ پیگم کی نصوپر دنکھیے اس کے دل سے انک ہوک سی اپھی چو اس کے وچود
کو اداسی کی لت یٹ میں لے گنی۔۔۔
__________________
آج موسم یہت چوسگوار پھا پھیڈی ہوائیں چل رہی پھی مفرہ غدنل ضاخب کے آقس چانے کیلیے اپھی
پھی پبھی موسم کی ضور ِنحال دنکھ اس کا کچھ مزے کا پیانے کا دل چاہا اسی لیے اب اپنی ہیر آزمانی کیلیے
وہ کچن میں موچود پھی لیکن یہاں آکر تو کچھ سمچھ ہی یہیں آرہا پھا۔۔۔
"انسا کرنی ہوں یہلے نانا کا ناسنہ پیار کرنی ہوں ناکہ وہ آقس چلے چائیں پھر اس طرف آؤں گی۔۔۔"
اپھی اسے کھڑے ہونے پھوڑا وفت ہی گزرا پھا کہ چازم سرٹ کے کف فولڈ کرنا کچن میں چال آنا اور انک
نظر مفرہ کی چاپب دنکھ کر اس پر چکم چاری کیا چو ملک شیک پیانے میں مصروف پھی۔۔۔۔
نلیک ئت یٹ یہ نلیک ہی نی سرٹ یہیے نالوں کو چیل سے ا ج ھے طرح سیٹ کیے چاگرز سے مقید ناؤں وہ
ن
فارمل ڈرنسیگ میں پھی چاذب لگ رہا پھا اس یہ نصاد اس کی پھوری آ یں جن یں میشہ ا ک الوہی
ن ہ م ھ ک
جمک رہنی پھی یہاں کونی اور لڑکی ہونی تو صرور اس یہ نچھی چانی لیکن مفرہ کو وہ انک آنکھ یہ پھانا پبھی
گ ل ن
جی سے رخ ندل نی۔۔۔۔
اپنی نات کے چواب میں تو لقٹ کا تورڈ دنکھ کر اس کے ما پ ھے یہ پ نورناں پڑگنی انک تو یہ لڑکی اپنی جرک نوں
سے اس کا چون چوال د پنی پھی پھر وہ یہ سوچ کر سر جھیک د پیا کہ ایہیں پھی چاالت نے ہی انسا پیانا
ہے اشیلیے چاموسی اجتیار کیے رہیا پھا۔۔۔۔
وہ اس کا سرد رویہ محسوس کرکے پھی پرمی سے توال جہرے پر پھی پرم ناپرات سحانے ہونے پ ھے۔
چیکہ اس کی نات یہ مفرہ نے اردگرد ا نسے گردن گھمانی جیسے وہ کسی اور سے محاطب ہو۔۔۔
وہ مفرہ ہی کیا چو اسے زچ کرنے کا کونی موفع ہاپھ سے چانے دے اسی لیے کمر یہ ہاپھ رکھیے پھ نوبں اچکا
کر معصومیت سے تولی اس کی نات یہ چازم نے کینہ توڑ نظروں سے اس کی سمت دنکھا چاہل کہیے پر تو
اسے ئتیگے ہی لگ گیے۔۔۔
میں آپ کو یہلے پھی وارن کرچکا ہوں اب پھر سے کررہا ہوں میرے ساپھ دونارہ اس لہچے میں نات"
"کرنے کی ہمت مت کیجیے گا۔۔۔۔
ناور کروانا ہوا توال اس کے انداز یہ فورا سے یہلے اس کے ئین ک نورے آنسوؤں سے پھر گیے چازم نے
کوفت سے اس کی آنکھوں میں آنسو د نکھے چو ہمہ وفت یہیے کو پیار رہیے پ ھے۔۔۔۔
یہ سب کام جھوڑبں ماما کرلیں گی اور و نسے پھی چاچو ناسنہ کرچکے ہیں آپ چلدی سے پیار ہوچائیں میں"
"تونی ڈراپ کرکے اپنی تونی کیلیے نکلو وانسی یہ اتیروتو پھی د پیا ہے یہلے ہی کافی دپر ہورہی ہے۔۔۔۔
وہ اپنی چوڑی کالنی یہ موچود گھڑی یہ نظر ڈا لیے ہونے پرنسانی سے توال لیکن مفرہ ہٹ دھرمی سے وہی
کھڑی رہی جیسے اس کی نات یہ ستیے کی قسم کھانی ہو۔۔۔
"اب کیاا۔۔۔"
ھ ج
ھ چی
اس نے ال کر توجھا۔۔۔
میں نمہیں انک نار یہلے پھی کہ چکی ہوں اور اب پھر سے کہ رہی ہوں میری نات ذہن نسین کرلو میں"
"تونی یہیں چاؤں گی اور ذرا نمیز سے نات کیا کرو میں تم سے پڑی ہوں۔۔۔
اس نے عصے سے تیر پیچے ساپھ ہی اسے ناور کرانا صروری سمچھا خب سے ان دوتوں کا نکاح ہوا پھا مفرہ
کا یہ نسیدندہ ڈاپیلوگ بن چکا پھا اس کے نات کرنے کے انداز یہ چازم نے کتیلی نگاہوں سے اس کی
سمت دنکھا۔۔۔
اور آپ کیا پھول گنی ہے کہ میں آپ کا محازی چدا ہوں اور مچھ یہ پڑے ہونے کا فصول رعب یہ جھاڑا"
"کربں میرے عہدے کا ہی چیال کرلیں۔۔۔۔
اپیا منہ دھو رکھو اور چاؤ یہاں سے میں کہی یہیں چاؤں گی اور عہدے کا رعب ا نسے جھاڑنے ہو جیسے کہی"
"کے پراتم میسیر لگے ہو۔۔۔
اس سے چازم کا اپیا سحت رویہ کسی ضورت پھی پرداست یہیں ہوا نات نات یہ رعب جمانا جیسے اس کا
چق بن چکا پھا پبھی اکڑنے ہونے تولی۔۔۔
دو میٹ کا وفت ہے سوچ لیں ا پیے تیروں یہ چانا ہے نا میری ناہوں میں چانا چاہنی ہیں نقین کربں"
"مچھے کونی دفت یہیں ہوگی نلکہ میں تو چوسی چوسی آپ کے پھولوں سے وچود کو محسوس کروں گا۔۔۔
اس نے زچ کرنے والی مسکراہٹ کے ساپھ اسے ناور کروانا لیکن آجری نات معنی خیز مسکراہٹ کے
م
ساپھ اس کے وچود یہ نظربں گاڑھے گھمییر لیچے میں توال اس سے یہلے وہ نات کمل کرنا مفرہ چیخ کر رہ گنی
اور اس کی نےناکی یہ ا پیے آپ میں سمٹ گنی جہرہ گونا چون جھلکانے لگا۔۔۔
"نمہیں سارا لحاظ چبم ہونا چارہا ہے کہ ا پیے پڑوں سے کیسے محاطب ہوا چانا ہے۔۔۔۔
وہ چون آسام نگاہوں سے اسے گھورنے ہونے تولی دل تو چاہ رہا پھا کہ اس کا سر ہی پھاڑ دے چو صیح صیح
اس کے دماغ کی دہی کرنے آگیا پھا۔۔۔
وہ شیلف کے ساپھ پیک لگانے اس کی نات سے نےپیازی پر پ یے اسے نظروں کے چصار میں لیے توال
جیسے اس کے تو لیے سے چازم کو کونی فرق یہ پڑا ہو۔۔۔
ا پیے نام کا چوالہ میرے ساپھ مت لگانا کرو مچھے سرمیدہ کرکے کونسی چوسی ملنی ہے نمہیں اور نمہارا چوالہ"
"میرے لیے کسی سرمیدگی سے کم یہیں۔۔۔۔
وہ چیجیے ہونے پیتیہی لہچے میں تولی آنکھوں میں نمی تیر رہی پھی۔۔۔
اس کی نات یہ انک شیکیڈ کیلیے چازم کا جہرہ لبھے کی ماپید شقید پڑگیا لیکن یہاں پھی وہ ضتط سے کام لے
گیا۔۔۔۔
"تول لیا تو چائیں نقین کرے وفت کی یہت کمی ہے آپ کے نخرے پھر کسی دن اپھاؤں گا۔۔۔۔"
ن
مفرہ نے آ کھیں میچ کر ضتط سے گہرہ سانس پھرا اسے اس کے ساپھ اپیا چوالہ پھی انک نازنانے کی طرح
لگیا پھا لیکن وہ ا پیے ناپ کا سوچ کر چاموش پھی جن کی طت تغت میزہ پیگم کے چانے کے نعد جراب
رہیے لگی پھی چو اس کی پرداست سے ناہر پھا۔۔۔۔
چانے چانے وہ عصے سے اس کے تیر یہ جڑھ کر اسے کحلیا یہ پھولی یہ اپیا عصہ دکھانے کا انک واچد چل
پھا۔۔۔۔
اس کے چانے ہی چازم کراہ کر اپیا تیر نکڑ کر وہی ئتبھ گیا ناچانے یہ لڑکی کیا چاہنی پھی کبھی اپنی ناتوں
سے کبھی اپنی جرک نوں سے اسے توڑنے کا کونی موفع ہاپھ سے چانے یہیں د پنی پھی وہ یہ ک نوں یہیں سمچھ
رہی پھی کہ جتنی نےنس وہ ہے اپیا ہی وہ پھی پ ھا۔۔۔
سارے را شیے پھی وہ چاموسی اجتیار کیے ہونی پھی مہینہ یہلے وہ تونی گنی پھی چو اس کی زندگی کا شیاہ دن
ناپت ہوا پھا اس سب کے نعد سے وہ یہت ذنادہ ڈر چکی پھی وہ نلکل پھی کسی کا سامیا یہیں کرنا چاہنی
پھی دل چاہ رہا پھا جی پھر کر رونے چازم نے انک نظر اس کے جہرے یہ ڈال کر دونارہ ڈراپ نونگ یہ مرکوز
کرلی وہ چاپیا پھا کہ اس وفت اس کے دماغ میں کیا چل رہا ہوگا وہ چاہیا تو اس کی سوچ یہ عمل کرنے
اس کی تونی چبم پھی کرواسکیا پھا لیکن وہ چاہیا پھا کہ وہ چاالت کا سامیا کرے اپیا دفاع کرنا چانے۔۔۔۔
وہ دوتوں اپنی اپنی سوچوں میں گم پ ھے تونی گیٹ یہ اپرنے سے یہلے اس نے سہم کر چازم کی سمت دنکھا
چو کسی سے فون میں مصروف پھا اس کے چلق میں آنسوؤں کا گولہ انکا وہ کا ئتیے ہاپھوں سے اپیا پیگ
نکڑنی انک سکوہ کیاں نظر چازم یہ ڈالنی گاڑی سے ناہر نکل گنی اور دھبمے فدموں سے گیٹ کی چاپب چل
دی اسے انسا محسوس ہورہا پھا کہ سارے اسے ہی گھور رہے ہیں
چازم نے اس کی رفیار دنکھ کر نفی میں سر ہالنا اور اس کے گیٹ ع نور کرنے ہی وہ گاڑی آگے پڑھالے
گیا۔۔۔۔
ن
رانی چو ک تفے کے پزدنک کھڑی ناتوں میں مصروف پھی مفرہ کو دنکھیے اس کی آ کھیں پھتیے والی ہوگنی وہ نفرپیا
گ م ہی
ی
پھا گیے ہونے اس نک جی اور پرچوش انداز یں اسے لے لگانا۔۔۔۔
وہ سکوہ کیاں نظروں سے اسے گھورنے ہونے تولی تو مفرہ پھی اس کے چلوص یہ مسکرادی۔۔۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 222 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
"آچاؤ اندر چلیے ہیں نمہیں یہت ساری نائیں پیانی ہیں۔۔۔"
ارے دنکھو ذرا ہماری تونی میں کون آنا ہے وہی پردے والی نی نی وہ سب کو پردے کی نلقین کیا کرنی"
پھی اور انک مہینہ یہلے کیسے کسی کی ناہوں میں نےہوش پڑی ہونی پھی ناچانے کس کے ساپھ اپیا منہ
"کاال کروانا پھا۔۔۔
ان کے ہی پیچ کر انک لڑکا نمسخر اڑانی نظروں سے اس کے عیانے کو نسایہ پیانے ہونے توال تو رانی کو اس
کی نات یہ ئتیگے ہی لگ گیے اس نے آگے پڑھ کر اس کے منہ یہ پھیڑ مارنا چاہا لیکن اس کا ہاپھ اس
ن
لڑکے کی سحت گرفت میں آگیا نکل تف کی سدت سے اس کی آ کھیں ناپ نوں سے پھر گنی چیکہ مفرہ کا
سدت سے دل چاہا کہ زمین پھیے اور وہ اس میں سما چانے تو کیا وہ لوگ چازم کی نات کررہے پ ھے اس
نے نےساخنہ نفی میں سر ہالنا۔۔۔۔
"آچاؤ نار ہم پھی پھوڑے مزے لتیے ہیں ذرا دندار تو کرواؤں ہمیں پھی اس ضورت کا۔۔۔۔"
ن
وہ اس کے جہرے کے فرپب ہاپھ کرنا ہوا توال تو مفرہ ضتط سے آ کھیں میچ گنی دل سے انک ہوک سی نکلی
کہ اس سب سے یہلے وہ مر ہی چانے تو یہیر ہوگا اس کے الفاظ مفرہ کو نارود کی طرح لگء چو اس کی روح
نک کو جھلسا گیے اس سے یہلے کا اس کا ہاپھ مفرہ کے نفاب کو جھونا منہ یہ پڑنے والے مکے سے وہ
ن
لڑکھڑا کر دو دو فدم پیچھے ہوا آنکھوں سے جیسے شعلے نکلیے لگے مفرہ نے انکدم گھیرا کر آ کھیں کھولی اور مڑ کر
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 223 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
جیسے ہی اپنی نست یہ دنکھا سا میے کھڑے وچود کو دنکھیے اس کا دل دھک سے رہ گیا اسے اپنی خسیات
ن
معطل ہونی محسوس ہونی نل پھر میں آ کھیں آنسوؤں سے لیرپز ہونی پھی۔۔۔۔
رانی کا چال پھی مفرہ سے مجیلف یہیں پھا وہ پھی سش و پیج میں متیال اسے ہی دنکھ رہی پھی۔۔۔
وہ لڑکا ندنمیزتوں کی نمام چدبں توڑنا ہوا دھاڑا اس کے انداز یہ چازم نے چون آسام نظروں سے اس کی سمت
دنکھا۔۔۔۔
وہ چو اپنی آقس کی سمت چارہا پھا گاڑی میں ر کھے مفرہ کو مونانل کو دنکھیے اسے اس کی الپرواہی یہ نےنحاشہ
عصہ آنا پبھی گاڑی کا پرن لتیے دونارہ تونی کی چاپب موڑ لی۔۔۔
ی
لیکن تونی ہیجیے ہی چو سب اسے دنکھیے کو مال وہ اسے استعال دالنے کا کافی پھا وہ لڑکا نار نار مفرہ کے کردار
یہ وار کررہا پھا اور وہ چاموسی سے شن رہی پھی اس کا ہاپھ مفرہ کے نفاب کی سمت چانا دنکھ چازم کی
پرداست کی چد چبم ہوگنی پبھی پیے پیے ناپرات لیے اس کا ہاپھ اس لڑکے کے جہرے یہ نسان جھوڑ
گیا۔۔۔
وہ لہو رنگ آنکھوں سمیت دھاڑا جیسے آنکھوں سے اپھی چون نکل آنے گا وہ چاپیا پھا کہ وہ کیسے ضتط کیے
ہوا پھا۔۔۔۔
ن
چیکہ اس کی نات یہ ک تفے میں موت سا شیانا جھاگیا مفرہ نے ضتط سے آ کھیں میچ لی ک نونکہ وہ چاپنی پھی کہ
اپھی مزند امیحان نافی ہے خب اسے عمروں کے فرق کے طعیے ستیے کو ملیں گے۔۔۔ لیکن انسا کچھ یہ
ن
ہونے دنکھ اس کی آ کھیں نعحب سے کھلی کی کھلی رہ گنی جہاں سب چازم کی سخصیت سے مرعوب ہونے
دکھانی دے رہے پ ھے۔۔
"انارو اب نفاب۔۔۔۔"
وہ خییر گھسیٹ کر اس یہ سان سے ئتبھیا ہوا سجیدگی سے توال تو اس لڑکے نے نےساخنہ پھوگ نگال چیکہ
پ ن مچس
ک ن
مفرہ نے نا ھی سے اسے د کھا اس کے د ھیے ہی چازم نے ھی نظربں اس کی سمت اپھانی اور سرد
نگاہ اس یہ ڈالیا رخ دونارہ اس لڑکے کی چاپب کرگیا اس کی انک نگاہ ہی مفرہ کو جھرجھری لتیے پر مجنور
کرگنی۔۔
آؤ تم سب پھی آؤ اور چو کہیا ہے کہو میں پھی تو دنکھو تم سب کے منہ سے پھول کیسے جھرنے"
"ہیں۔۔۔
وہ مسکرانے ہونے مصنوط لہچے میں توال اس لڑکے نے وہاں سے کھسکیے میں ہی غاف یت چانی اس سے
یہلے کہ وہ وہاں سے نکلیا چازم نے انک ہی خست میں اپھ کر اس کا گرپیان نکڑنے اپنی چاپب کھتیحا وہ چو
پھا گیے کو پر تول رہا پھا توازن پرفرار یہ رکھ نانا اور نفرپیا گرنے گرنے نحا۔۔۔۔
یہ تم جیسے ہی نست ذہت یت کے لوگ ہی ہونے ہیں چو ا پیے نفس یہ یہلے فاتو یہیں رکھ نانے لڑک نوں"
کے کردار کو نامال کرنے ہو اور آگے سے توفع پھی یہی رکھیے ہو کہ لڑکیاں غلطیاں یہ ہونے کے ناوچود منہ
جھیانی پھربں تم لوگوں کی ذہت یت یہ نف ہے تم لوگوں کی پیدانش یہ ہی نف ہے اپیا تو کردار مصنوط کرو کہ
لڑکیاں تم جیسے ستطان صقت انساتوں سے منہ یہ جھیانی پھربں ا پیے کردار کی گواہی یہ د پنی پھربں ہیہہ
یہ چا پیے ہو یہ کہ یہ سب ہوچانے کے نعد تم لوگ تو نچ چاؤ گے دامن کس کا داغدار ہوگا انک لڑکی
کا۔۔۔۔
میری نات کان کھول کے شن لو آ پیدہ مچھے تم میں سے کونی پھی میری پ نوی کے آس ناس دکھا تو میں
"چان لتیے سے پھی گرپز یہیں کروں گا۔۔۔
وہ پرفیلے لہچے میں ان سب کو ناور کرانا ہوا توال جہرہ استعال کے ناعث سرخ پڑرہا پھا اس کا سحت لہحہ سب
ن
کو کیکیانے یہ مجنور کرگیا جہرے یہ سجنی کے غالوہ کونی ناپر یہیں پھا آ کھیں چد درجہ سرخ ہورہی پھی۔۔۔
اپھی تو فلحال تونی کی اپ تطامنہ سے تم لوگوں کی شکاپت کرکے سحت سے سحت انکشن دلوانا ہے ناکہ آج"
"کے نعد اس تونی میں انسی کونی جرکت یہ ہوسکے۔۔۔
وہ مفرہ کا ہاپھ پھامیا ان سب یہ انک نظر ڈالیا وہاں سے نکلیا چال گیا چیکہ اس لڑکے کے جھکے تو اس کی
نات یہ اضل میں جھوٹ چکے پ ھے۔۔۔
اس کا ہاپھ پھا میے کی دپر پھی کہ مفرہ کو اس کے لمس سے ہاپھ چلیا ہوا محسوس ہوا چیکہ انگلیاں اپنی
انگل نوں میں پ نوست ہونی محسوس ہونی۔۔۔
وہ آنکھوں میں نمی لیے چیجیے ہونے تولی لب پری طرح کیکیارہے پ ھے۔۔۔۔
چدارا میرے سا میے مت آنا کرو میرے سارے زجم دونارہ سے نازہ ہوچانے ہیں ان میں سے چون رشیا"
سروع ہوچانا ہے آج صرف نمہاری ندولت میں کسی سے پھی نظربں یہیں مال سکنی تم نے مچھے کسی سے
نظربں مالنے کے فانل یہیں جھوڑا وہاں یہ نمہارے ہی جرچے ہورہے پ ھے ہے یہ۔۔۔۔۔
نلیز مچھ سے فلحال یہت دور ہوچاؤ اس سے یہلے کہ یہ نکل تف یہ درد میری چان لے لیں میرے لیے یہ
"نافان ِل ف نول ہے نفرت محسوس ہونی ہے ا پیے آپ سے ہی۔۔۔۔۔
وہ تو لیے یہ آنی تو تولنی چلی گنی اس کی نات یہ چازم کے ہاپھ کی گرفت اس کے ہاپھ یہ ڈھیلی پڑی
"چلیں آپ کو گھر ڈراپ کردوں آ پیدہ کوسش کروں گا کہ آپ کو اپنی شکل پھی یہ دکھاؤ۔۔۔۔"
وہ مشکل مسکرانے ہونے توال اور گاڑی کا دروازہ کھول کر گہرا سانس پھرا مفرہ نے پھی اس کی نلقید میں
گاڑی میں چگہ ستبھالی تو چازم گاڑی زن سے آگے پڑھالے گیا۔۔۔۔
___________________
"کل تم کس م تعلق نات کررہی پھی کیا نات کرنے والی پھی تم۔۔۔۔"
ئ
وہ دوتوں تونی کے گراؤنڈ میں تبھی فراپز سے لطف اندورز ہورہی پھی آج مفرہ سے کسی نے پھی نلخ کالمی
کرنے کی جرأت یہیں کی پھی چازم کے دوست کے توشط سے تونی کے اپ تطامنہ میں ان سب لڑکوں کی
شکاپت لگ چکی پھی مفرہ نے تو نےساخنہ سکر ادا کیا پھا کہ مزند یہ سب جھیلیا یہیں پڑے گا وریہ کل
تو وہ پری طرح ڈر گنی پھی
اور کل یہ خیز اس یہ اجھی طرح آشکار تونی پھی کہ زندگی کے ہر میدان میں عورت کو انک مصنوط سہارے
کی صرورت محسوس ہونی ہے چو صرف مرد کی ضورت میں ممکن ہے۔۔۔۔
غادت کے عین مطاتق وہ شیاہ عیانے میں ملنوس ساپھ نلنو کلر کا ہی ححاب لیتیے وہ ایہی سوچوں کے
ھ ج
نلعار میں یہنی چارہی پھی کہ رانی کی آواز یہ ہوش میں آنی چو اسے نار نار محاطب کرکے ال کی ھی
پ چ ھ چی
ہاں میں نے نمہیں انک یہت ہی اہم نات سے آ گاہ کرنا پھا اس دن کے نعد کونی موفع ہی ہاپھ یہیں"
"لگا۔۔۔۔
مچس
اس کی آدھی ادھوری نات یہ مفرہ نے سوالنہ انداز مین پھ نوبں اچکانی جہرے یہ نا ھی کے ناپرات واضح
پ ھے۔۔۔۔
"ہاں میرا رسنہ آنا ہے نانا کے یہت ہی فرپنی دوست ہیں ان کے گھر سے۔۔۔۔"
مفرہ کا منہ تو خیرت کے مارے کھال کا کھال رہ گیا نکدم جہرے یہ یہت ہی چونصورت مسکراہٹ سے اچاطہ
کیا۔۔۔
پھر کیا ا ج ھے لوگ پ ھے ماما نانا نے ہاں کردی اب اگلے ہقیے نکاح ہے اور پھر ساپھ ہی رچصنی ہے لیدن"
"چلی چاؤں گی۔۔۔
"سرم تو یہیں آنی سادی میں اپیا کم وفت ہے اور تم مچھے اب پیا رہی ہو۔۔۔۔"
وہ ما پھے یہ پ نورناں سحانے پرو پ ھے لہچے میں تولی تو رانی نے دنی دنی مسکراہٹ سے اس کی سمت دنکھا۔۔۔
س
مچھے چود پھی اندازہ یہیں پھا کہ سب اپیا اچانک طے ہوچانے گا لیکن لیدن چانے یہ میں کونی مچھویہ"
"یہیں کرسکنی۔۔۔۔
وہ نائیں آنکھ دنانے سرارت سے تولی تو مفرہ اس کی جرکت یہ نفی میں سر ہالنی ہیس دی۔۔۔
"چلو تم دور چلی چاؤ گی اور نمہاری آگے کی پرھانی کا کیا ہوگا۔۔۔۔"
تم یہ سب نائیں جھوڑو میرے نکاح یہ الزمی آنا ہوگا چازم کے ساپھ اور انک اور نات تم آج چازم کے"
ساپھ ک نوں یہیں آنی انکل آنے پ ھے یہ نمہیں جھوڑنے کیا کونی نات ہونی ہے تم دوتوں کے
"درمیان۔۔۔۔
صیح مفرہ کو وہ غدنل ضاخب کی گاڑی سے اپرنا دنکھ چکی پھی پبھی نعحب سے اسے محاطب کیا تو مفرہ کے
ناپرات نکدم شیاٹ ہونے۔۔۔
"یہیں نس و نسے ہی وہ ذرا مصروف پھا تو اسی لیے نانا نے آج تونی ڈراپ کیا۔۔۔۔"
س ف
اس نے مسکرانے ہونے اس کی غلط ہمی دور کرنا چاہی تو رانی نے ھیے ہونے ہاں یں سر النا۔۔۔
ہ م مچ
اب مفرہ اسے کیا پیانی کہ کل وہ سب ہونے کے نعد وہ چازم کو جتنی چلی کنی شیاچکی ہے دو ئین دن تو
ان کا نلکل سامیا یہیں ہوگا مفرہ کو اس نات کی چوسی پھی پھی کم سے کم ان دوتوں کے درمیان کونی نلخ
کالمی تو یہیں ہوگی لیکن وہ اس سب کا اظہار رانی کے سا میے یہیں کرسکنی پھی پبھی چاموسی اجتیار کیے
رکھیا یہیر سمچھا۔۔۔۔۔
"لیکن یہ سب اچانک ہوا کیسے مطلب کہ ا پیے جھونے کزن سے نکاح کرنا پڑگیا۔۔۔"
ن
رانی نمسخر اڑانی نظروں سے اسے د کھنی ہونی تولی تو اس کا جہرہ انکدم لبھے کی ماپید شقید پڑگیا دل کیا اپھ کر
یہاں سے فرار ہو چانے ک نونکہ ایہی قسم کے سواالت سے تو وہ ڈرنی پھی کہ کہی سے سامیا یہ کرنا پڑچانے
ن
اور آج وہ گھڑی آچکی پھی اس نے سجنی سے آ یں یچ لی۔۔۔۔
م ھ ک
تم یہ سب جھوڑو یہ پرانی نائیں ناد کرنے کا کونی مقصد یہیں ہونا تم ک نوں چلے مردے اکھاڑ رہی ہو"
"رانی۔۔۔۔
وہ اس موضوع سے پیگ آکر اکیانے لہچے میں تولی جہرے یہ جیسے ضدتوں کی پھکن اپر آنی پھی لیکن رانی
نے اسے اصرار کرنے توری نات نقصیل سے پیانے کیلے مزند رگیدا۔۔۔۔
"تم انک انک خیز نحونی چاپنی ہو رانی پھر ان ناتوں کو دونارہ کھو لیے کا مقصد۔۔۔"
اس نے ساکی نگاہوں سے رانی کی سمت دنکھا جیسے چاپیا چاہنی ہو کہ انک ہی نات نار نار دہرانے کا مقصد
تو وہ توکھالگنی۔۔۔۔
نلکل میں چاپنی ہوں لیکن مچھے یہ خیز نلکل نسید یہیں آنی کہ نےفصور ہونے ہونے پھی تم دوتوں کا"
نکاح پڑھوادنا گیا اور تو اور اب سب یہ پھی چا ہ یے ہو نگے کہ تم دوتوں نارمل پرناؤ رکھو انسا پھال کیسے ممکن
ہے کہ انک انسان خس کا آپ کو وہم و گمان میں پھی یہ ہو کہ انسا رسنہ بن چانے گا لیکن اچانک ہی
ونسا رسنہ فاتم ہوچانے۔۔۔۔۔
اور میرا تو یہ آ پیڈنل ہے کہ آپ کے النف نارتیر کو میجنور ہونا چا ہیے خس سے آپ فرمانسیں کرنے الڈ
کرنے ا ج ھے تو لگو النف نارتیر ہی جھونا ہو تو وہ کیا آپ کو سمبھالے گا آپ کو ہی اسے ستبھالیا پڑے
"گا۔۔۔۔
وہ ہیسیے ہونے اپنی ہی ہا نکے چارہی پھی چیکہ مفرہ کا جہرہ اہاپت کے اخساس سے سرخ پڑگیا اسے سراسر
یہ اپنی توہین لگی پھی اس کا نس یہیں چل رہا پھا کہ وہ یہاں سے اپھ کر کہی روتوش ہوچانے جہاں اسے
ان سب ناتوں کا سامیا یہ کرنا پڑے۔۔۔۔
اسے ہمیشہ سے شیجیدہ اور ذمہدار مرد نسید پ ھے لیکن چازم وہ تو سروع سے ہی ہیسی مزاق کی طرف راعب
پھا سونے یہ سہاگا عمروں کا فرق اسے کسی ضورت پھی جین یہیں لتیے د پیا پھا۔۔۔۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 232 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
انسا صروری تو یہیں ہے رانی کہ آنکا ال نف نارتیر اگر آپ سے عمر میں جھونا ہے تو وہ آپ سے جھونا ہی"
لگے اور و نسے پھی کیا کل کا دن پھول گنی تم رانی کیسے سب چازم کی سخصیت سے میاپر ہورہے پ ھے
جھونا ہو نا پڑا ہر لڑکی ا پیے سوہر میں انک ہی خیز نالش کرنی ہے کہ وہ اس کا نخقظ د پیا چاپیا ہو اس کی
ڈھال بن چانے جہاں کہی آپ یہ مشکل وفت آنے وہ ہمیشہ آپ کا ہاپھ پھامے کھڑا ہو اور کونی سک
م
یہیں انسی چصوصیات مچھے چازم میں کل کمل طور یہ دکھی ہے اور میں یہ نات نقین سے کہ سکنی ہوں
"کہ آ پنی نے یہ ف تصلہ کرکے نمہارے چق میں یہت یہیربن کردنا ہے مفرہ۔۔۔۔۔۔
ٰ
ا پیے عقب سے آنے والی آواز یہ دوتوں نے خیرت سے گردن موڑ کر اپنی نست یہ دنکھا تو لیلی ایہی سے
محاطب پھی۔۔۔۔
ی
لیلی چو کافی دپر سے ان کی ناتوں کا ن ِس م تظر چا پیے کے جین کررہی پھی نات کی یہہ نک ہیجیے ہی اپنی
رانے د پیا صروری سمچھا چیکہ اس کی نات یہ مفرہ کا دھیان نےساخنہ چازم کی چاپب گیا چو ہر چال میں
اس نخقظ فراہم کرنا آنا پھا چاہے وہ نکاح سے یہلے ہو نا نکاح کے نعد اس نے اس کا ساپھ پبھانا
پھا۔۔۔۔۔۔
ٰ
لیلی نے ان دوتوں سے ملیے ہی سا میے ہی چگہ سمبھال لی رانی نے اسے دنکھیے ہی ناک منہ جڑھانا جیسے
ٰ
اسے لیلی کا ان کی نات میں تولیا نلکل نسید یہ آنا ہو۔۔۔۔
"میں صرف عمر کی نات کررہی پھی کہ عمر میں پڑا ہوچانے لیکن جھونا یہ ہو۔۔۔۔"
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 233 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
ک ن
رانی اپنی نات کی صفانی د پیے کیدھے اچکانے ہونے تولی تو مفرہ اسے د نی رہ نی چو اپیا کچھ شیانے کے
گ ھ
نعد کیسے اپنی نات سے پھر گنی پھی اس کی اس غادت سے وہ نحونی وافف پھی لیکن ہمیشہ سے نظرانداز
کرنی رہی پھی۔۔۔۔
ہاں وہ تو میں نے شن لیا کہ تم کس م تعلق نات کررہی پھی اور مچھے نمہاری کسی پھی نات سے اچیالف"
یہیں ہے لیکن اگر عمروں کے فرق کی نات کی چانے تو مچھے یہیں لگیا اس سے کچھ چاص فرق پڑنا ہے
اور و نسے پھی اس خیز کی اچازت تو ہمیں ہمارا اسالم پھی د پیا ہے یہاں نک کہ ہمارے پیارے پنی نے
ج
"ہمارے لیے میال فاتم کی ہے تو پھر کیسی ھچھک۔۔۔۔۔
ٰ
لیلی نے تو جیسے اس کا منہ پید کرنے کی پھانی پھی اس کی ناتوں یہ رانی کے جہرے کے ناپرات مزند
نگڑنے چارہے پ ھے چیکہ مفرہ نے نےنسی سے ان دوتوں کی سمت دنکھا جیسے ایہیں روکیا چاہنی ہو۔۔۔۔
"مفرہ میں چلنی ہوں کافی دپر ہوگنی ہے خب فری ہوچاؤ تو کالس میں آچانا۔۔۔۔"
رانی نے عصے میں ئتیل سے پیگ اپھا کر کیدھے یہ ڈاال اور جڑجڑے لہچے میں تولنی وہاں سے نکلنی چلی
ٰ
گنی مفرہ نے پھی اس کی نلقید میں چانا چاہا لیکن لیلی نے اس کے ہاپھ یہ ہاپھ رکھ کر اسے روکیا چاہا مفرہ
پھی سر ہالنے وہی یہ نک گنی اور اپنی نظربں ناہر کی چاپب مرکوز کرلی۔۔۔۔۔
میں یہیں چاپنی مفرہ نمہارا رسنہ کس توعیت کا ہے اور کس سمت چارہا ہے اور میرا کونی چق پھی یہیں"
ہے کہ میں نمہارے ذانی معامالت میں تولو لیکن انک نصیحت کرنا چاہوں گی کہ کبھی پھی کسی ناہر والے
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 234 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
کی ناتوں میں آکر اپیا گھر پیاہ مت کرد پیا یہ انسان یہت مفاد پرست ہے ہر خیز میں اپیا مطلب اپیا فاندہ
نالش کرنا ہے کسے دوسرے انسان کی چوسی اس کی پرداست سے ناہر ہونی ہے اور نمہارے ساپھ پھی کچھ
انسا ہی ہے ہللا نے نمہیں یہیربن سے توازا ہے اس کی فدر کرو ہاں ہر خیز وفت لتنی ہے لتیے دو وفت
"اسے لیکن ا پیے ہاپھوں سے کچھ پرناد مت کرنا۔۔۔۔
وہ دھبمے لہچے میں تولی اس کا لہحہ سمچھانے واال پھا اس کے انداز یہ مفرہ اسے دنکھ کر رہ گنی۔۔۔
اور انک اور نات میری یہ نات ہمیشہ ناد رکھیا جتنی نےفصور تم ہونا اپیا ہی وہ ہے اس چکی میں وہ پھی"
پراپر کا نسا ہے لیکن اس نے ا پیے آپ کو سمبھالیا شیکھ لیا ہے کون کہہ سکیا ہے کہ وہ جھونا ہے مرد مرد
ہی ہونا ہے وہ ا پیے دکھوں کو سہیے ساپھ عورت کو ستبھا لیے میں پھی جی چان لگا د پیا ہے۔۔۔۔
مجیت یہ سہی لیکن وہ انسان نمہاری غزت یہت کرنا ہے اور یہ سب اس کی آنکھوں سے جھلکیا
"ہے۔۔۔۔۔
اس کے الفاظ یہ مفرہ کی آنکھوں میں کرب کی انک لہر دوڑ گنی۔۔۔۔
وہ ا پیے دتوں میں اسے کس کس اذ پت سے دوچار کرچکی پھی اسے وہ یہ سب سوچیے اپیا سر ہاپھوں میں
گراگنی چیکہ آنکھوں میں نمی تیرنے لگی دل نےساخنہ ڈوب کر اپھرا۔۔۔۔
لگیا ہے آج کا لیکخر نقصیلی ہوگیا خیر میری ناتوں یہ عور کرنا نمہاری یہیربن دوست یہیں لیکن نمہارے"
"ساپھ محلص صرور ہوں۔۔۔۔
پ
وہ اسے رونا دنکھ اپنی چگہ جھوڑنے اس نک آنی اور اسے ا پیے اندر ھتیچ کر اس کا سر سہالنے لگی اب وہ
اسے کیا پیانی کہ اسے کیا دکھ اندر ہی اندر کھانی چارہا ہے۔۔۔
ٰ
پھتیک نو سو مچ لیلی مچھے یہ سب سمچھانے کیلیے ساند کونی یہ سمچھا نانا اور میں مزند گیاہوں کی مرنکب"
"ہوچانی۔۔۔۔
وہ ا پیے آنسو ضاف کرنی توجھل لہچے میں تولی رونے کے ناعث لہحہ پھی پھاری ہورہا پھا۔۔۔۔
چلو اس موضوع کو ہم یہی جھوڑنے ہیں تم پھی چاؤ رانی کے ناس وریہ ناراضگی مزند نجیگی اجتیار کرلے"
"گی۔۔۔۔
اس نے دھبمے سے مشکانے لہچے میں آ گاہ کیا تو وہ پھی زنان داپ نوں نلے دنا کر مسکرادی خس میں اس
می ہیزل آنکھوں نے پھرتور ساپھ دنا اس کے جہرے یہ معصومیت کا اندازہ تو لیلی کو میزہ پیگم کی وفات یہ
ہی ہوگیا پھا ک نونکہ اس دن ہی اسے مفرہ کو یہلی نار دنکھیے کا انفاق ہوا پھا خب اس یہ آشکار ہوا پھا
صروری یہیں کہ انک لڑکی اپیا آپ ڈ ھکے تو وہ ندضورت ہو نا غرپب ہو اس کی اضل چونصورنی اس کا پردہ
ہی ہونی ہے۔۔۔۔۔
س ن
مفرہ کی نکار یہ وہ نمام نائیں ذہن سے جھیکنی اس کو انک نظر م کرا کر د نی فے سے نی لی نی فرہ
م گ چ ل ک ن ت ک ھ ک
___________________
"نانا آپ نے کہا پھا کہ آقس میں صروری کام ہے تو آپ یہیں آسکیں گے تو پھر آپ کیسے۔۔۔۔"
اس نے ڈ ھکے جھیے لقظوں میں چازم کے م تعلق چاپیا چاہا تو غدنل ضاخب نے مسکرانے ہونے اس کی
چاپب دنکھا۔۔۔۔
مچھے صروری کام تو پھا لیکن اپنی ئتنی سے صروری یہیں اور و نسے پھی چازم کو آنے آنے دپری ہوچانے"
گی مصروف یت کی پیا پر اس نے مچھے یہلے ہی اظالع دے دی پھی آپ کو نک کرنے کی اسلیے میں
"آگیا۔۔۔۔
ایہوں نے مسکرانے ہونے نمام نقصیالت سے آ گاہ کیا تو وہ پھی مشکل مسکرا کر جہرہ ناہر کی چاپب موڑ
گنی۔۔۔۔
تونی آنے سے یہلے پھی خب غدنل ضاخب نے چازم کو مفرہ کو تونی ڈراپ کرنے کا کہا تو وہ صروری کام
کے ندولت نال گیا پھا اور اب وانسی یہ پھی مصروف یت کی وجہ سے نال گیا کیا وہ اس کی کہی ناتوں یہ
عمل کررہا ہے۔۔۔۔
اس کی دل کی دھڑکن نےساخنہ سست پڑی اس نے چور نظروں سے غدنل ضاخب کی سمت دنکھا جن
م
کی توجہ کمل طور پر ڈراپ نونگ پر مرکوز پھی
ن
اس نے نےدلی سے گاڑی کی سیٹ یہ نست نکانے آ کھیں موندگنی۔۔۔۔۔
________________
"مفرہ آؤ نمہارے سر یہ پیل کی مالش کرو کافی غرصہ ہوگیا نمہارے نالوں کو کسی کا ہاپھ یہیں لگا۔۔۔۔"
نازیہ پیگم نے زپردشنی اسے کمرے میں آنل النے پھیحا اور چود ضوفے یہ پراجمان ہوگنی۔۔۔
مفرہ خب سے تونی سے وانس لونی پھی چازم کا کونی انا پنہ یہیں پھا ساند وہ سچ میں مصروف ہوچکا"
"پھا۔۔۔۔
وہ پرنسانی سے نحال لب داپ نوں میں دنانے نازیہ پیگم سے آنلیگ کروانے لگی لیکن توجہ کا مرکز صرف چازم
ن
کی ذات پھی اس نے آ کھیں میجیے انک گہرا سانس پھرا۔۔۔۔
آہہ نانی امی آرام سے اسے تو اب میں ک نوا کے ہی دم لوں گی قسم سے پری مصت یت ہے لمیے نال پھی"
"نا سمبھالے چانے یہ کچھ۔۔۔۔۔
وہ درد کی سدت سے اپیا سر نکڑ کر کراہی اور ساپھ ہی نال ک نوانے کا عیدیہ پھی دے دنا۔۔۔۔۔
ھ ج
چازم چو اپھی نمام کام ئتیا کر گھر یہیحا پھا اس کے کاتوں میں مفرہ کی النی آواز گو جی اسے چو گوار سی
س ن ھ چی
خیرت نے آن گھیرا میزہ پیگم کی وفات کے نعد آج یہلی نار پھا چو وہ ا نسے ہیس تول رہی پھی۔۔۔۔۔
پھکے پھکے فدموں سے چلیے ہونے وہ الؤنج نک آنا لیکن پھبھک کر رک گیا۔۔۔۔۔
تھ ک
لمیے گھیے شیاہ نال اس کی کمر یہ نکھرے ہونے پ ھے اس کے نالوں نے چازم کی توجہ اپنی چاپب یجی تو
وہ وہ مدہوسی سے غالم میں چلیا ضوفے نک آنا اور نک نک اس کے ہلیے ل نوں کو دنکھیے لگا چو ر کیے کا نام
ہی یہیں لے رہے پ ھے اس کے دوتوں گالوں یہ پڑنے پرکشش گڑھے چو چازم کو اپنی چاپب پری طرح
راعب کررہے پ ھے۔۔۔۔
ہمیشہ ڈو پیے میں جھیے گھیے شیاہ نال اس کی نظروں کے سا میے پ ھے۔۔۔
رشیے کا اشیخفاق سر جڑھ کر تول رہا پھا پبھی پیا نلک جھ تکانے اسی کی چاپب م نوجہ پھا۔۔۔۔
نازیہ پیگم نے انک دم سے گردن دائیں چاپب موڑی تو ڈارک نل نو اور نلیک ئت یٹ سرٹ یہیے ما پ ھے کے
گرے نال وہ پھکے پھکے انداز میں ضوفے سے پیک لگانے مفرہ کو نظروں کے چصار میں لیے ہونے پھا
نازیہ پیگم نے اس کی نظروں کا ارنکاز محسوس کر کے گلہ کھیکھار کر اپنی موچودگی کا اخساس دالنا چاہا تو وہ انک
ن
دم ہوش میں آنے چقت سے آ کھیں میچ کر جہرہ جھکا گیا نازیہ پیگم اس کی نظربں جرانے پر دھبمے سے
مسکرادی۔۔۔۔۔
"پیائیں یہ نانی امی ک نوا لوں کیا نال نس ا پیے ا پ یے ک نوا لتنی ہوں۔۔۔۔"
وہ ا پیے ہاپھ سے ا پیے نال نا پیے ہونے تولی تو نازیہ پیگم نے انک ذپردست گھوری سے توازا مفرہ کا جہرہ
دوسری چاپب پھا پبھی اس کا دھیان فلحال ا پیے نالوں کی ہی چاپب پھا۔۔۔۔
اس کی نات یہ چازم کے ما پ ھے یہ پ نورناں پڑنا سروع ہوگنی جیسے اس کی نات فطعی نسید یہ آئ ہو۔۔۔۔
"کونی صرورت یہیں ہے نال ک نوانے کی لڑک نوں کے لمیے نال سے ہی تو ان کی چونصورنی ہونی ہے۔۔۔"
ایہوں نے اس کے لمیے نالوں کی چونی کرنے ہونے مجیت پھرے لہچے میں کہا اور ساپھ ہی اس کے سر
یہ توشہ دنا۔۔۔۔
"تو میں کونسا گیجی ہونے لگی ہوں نلکل ا پیے سے ہی ک نواؤں گی نلیز نانی امی مان چائیں یہ۔۔۔۔"
وہ اس کی موچودگی سے نکسر انحان ان کا ہاپھ پھا میے میت پھرے لہچے میں تولی تو نازیہ پیگم نے ہار ما پیے
ہونے ہاں میں سرہالنا ان کی نات یہ مفرہ کی آنکھوں کی جمک اپھری۔۔۔۔۔
چازم کے جہرے کے پیے ناپرات نازیہ پیگم کی نظروں سے مخفی یہیں پ ھے پبھی ایہوں نے چا پیے توجھیے
چازم کے سا میے اس خیز کا ذکر کیا پھا ناکہ اس کا ِرد عمل دنکھ سکیں۔۔۔۔۔
پھیک ہے انسا کرنا کل تونی سے وانسی یہ چازم کے ساپھ ہی چلی چانا اور اس سے پھی انک مرپنہ ہوجھ"
"لتیا۔۔۔۔
وہ اپنی نات کا اجتیام کرنے ہاپھ دھونے کیلیے وہاں سے اپھی تو مفرہ ان کی نات یہ پھونخکا رہ گنی جہرے
کے ناپرات نافان ِل فہم پ ھے۔۔۔۔
اس سے ک نوں توجھوں نانی امی وہ کیا میرا انا لگیا ہے کیا اس سے توجھو اس کی ستیا کون ہے آنا پڑا ئیس"
"مار چان۔۔۔۔
وہ پیے پیے انداز میں تو لیے ضوفے سے اپھی اس سے یہلے کہ اس کی زنان مزند گل اقسانی کرنی سا میے
ضوفے یہ ئتبھے چازم کو دنکھیے اس کے لقظ چلق میں ہی دب گیے زنان ساپھ د پیے سے انکاری پھی
سدت سے دل نے چواہش کی کہ زمین پھیے اور وہ اس میں سماچانے ححالت سے اس کا جہرہ سرخ پڑ
گیا۔۔۔۔
نلنو اور پیچ کلر کے سارٹ سرٹ اور پراؤذر میں ملنوس ڈو پنہ نفاست سے کیدھوں یہ پھیالنے سرخ جہرے
کے ساپھ وہ ححالت سے انگلیاں چیحانے میں مصروف پھی۔۔۔۔۔۔
نازیہ پیگم ان دوتوں کو انک دوسرے کو گھورنا ناکر نعحب سے تولی چازم نے سر کے نالوں میں ہاپھ
پھیرنے جیسے چود یہ فاتو نانا۔۔۔
ماما میرے ناس اپیا فال نو وفت یہیں ہے کسی کیلیے پھی کہ ایہیں ا پیے ساپھ لتیا پھروں خپ کرکے گھر"
ئتبھے اور کونی صرورت یہیں ہے نال ک نوانے کی میں کہی یہیں لے کر چارہا کسی کو۔۔۔
وہ اس کا پیا پیا جہرہ دنکھیے عصے سے ہ تکارہ پھرنا سرد انداز میں اسے ناور کروانا وہاں سے نکلیا چال گیا مفرہ
اس کی اپنی دندہ دلیری سے چکم چالنے یہ پیچ و ناب کھانی رہ گنی تو کیا وہ اب اس کیلیے کسی ہوگنی ہے
چازم کی نظر میں اس کی کونی اہمیت یہیں رہی پھی لیکن نی نی لقظ یہ اس کا دماغ اڑ کے رہ گیا۔۔۔۔۔
یہ نی نی کسے کہہ رہے ہو تم مچھے آ پیدہ ا نسے ناموں سے نالنے کی ہمت پھی مت کرنا نی نی چود ہوگا نانا"
"….پیا یہیں نمیز کہاں گھاس جڑھیے چلی گنی ہے
وہ چیجیے ہونے داپت ئیس کر تولی اور ناراضگی پھری نگاہ نازیہ پیگم یہ ڈالنی تیر پیجیے ا پیے کمرے کی چاپب
چل دی۔۔۔۔۔
نازیہ پیگم ان دوتوں کی نخگایہ جرک نوں یہ ما پ ھے یہ ہاپھ مارنی ہیس دی اسی دوران وہ مونانل یہ آنے والی
کال کی سمت م نوجہ ہونی۔۔۔۔
سکربن پر فہام کالیگ چگمگانا دنکھ ایہوں نے لمحوں کی ناخیر کیے نغیر فون اپھانا اور اس کی کالس لتیے کا
سوچا چو وہاں چاکر وہی کا ہوکے رہ گیا پھا۔۔۔
"سکر ہے یہاں کا پھی چیال آنا نمہیں وہی کے ہوکر رہ گیے ہو۔۔۔۔"
ایہوں نے فون اپھانے ساپھ ہی دھبمے لہچے میں سکوہ کرنا صروری سمچھا۔۔۔
ماما انک یہت ہی اہم پروچیکٹ ہاپھ لگا پھا اور اسے میں کسی پھی ضورت اس سے پیچھے یہیں ہٹ سکیا"
"پھا اگر میں یہ یہ کرنا تو مچھے مزند نقصان اپھانا پڑنا۔۔۔۔
وہ کافی کا کپ ل نوں یہ لگانے ضوفے سے پیک لگانا ہوا توال تو نازیہ پیگم اس کی نات یہ پپ گنی۔۔۔۔
فہام نمہیں اندازہ پھی ہے یہاں کیا فیامت توٹ پڑی ہے یہیں نمہیں نلکل اندازہ یہیں ہے پبھی ا پیے"
"سکون میں ہو۔۔۔
س
انکدم وہ آنکھوں میں نمی لیے تولی ان کی آواز میں گھلی نمی محسوس کرکے اس نے نا ھی سے کپ ل
ی تئ مچ
تو نازیہ پیگم نے تونی سے لے کر میزہ پیگم کی موت نک کا نمام فصہ اسے شیادنا الینہ نکاح کی نات تول
م نول کرگنی چیکہ ان کی نات یہ فہام سکیے کی ک تق یت میں وہی ئتبھا رہ گیا۔۔۔
ماما اپیا سب کچھ ہوگیا اور کسی نے مچھے اظالع د پیا پھی صروری یہیں سمچھا حجی امی کا شن کے یہت"
اقسوس ہوا اور مفرہ اسے ہزار دفعہ انک ہی نات ناور کرانی ہے کہ کسی کے نےکار پیگے مت لیا
"کربں۔۔۔۔
ن
وہ نات کے اجتیام میں لجی سے توال تو نازیہ پیگم کے ما پ ھے یہ سکییں نمودار ہونی۔۔۔۔
تم اس نجی کی نات تو مت ہی کرو ا پیے ناپت پیاؤ کہ آگے کا کیا سوچا ہے کب آرہے ہو پھر یہاں"
"نمہارے چاچو پھی نمہارے م تعلق توجھ رہے پ ھے۔۔۔
ایہوں نے اسے مزند نقصیالت سے آ گاہ کرنے کھری کھری شیانا صروری سمچھا اور ساپھ ہی وانس آنے کی
پیتیہہ کرنا صروری سمچھا۔۔۔۔
م
"ماما تو پ نور اپھی نلکل یہیں میں کمل فوکس ا پیے کام پر کرنا۔۔۔۔"
م
اس سے یہلے کہ وہ نات کمل کرنی نازیہ پیگم عصے سے اس کی نات کاٹ گنی۔۔۔۔
فہام میری انک نات کان کھول کر شن لو ئیسے کمانے کے چکر میں کہی اپنی ذات ہی گم یہ کرلتیا ئیشہ"
انک نشہ ہے اور اگر انک نار اس کی لت لگ چانے یہ تو یہ ہیانے یہیں ہتنی۔۔۔۔
اور ئیسوں میں ڈو پیے ا پیے اپ نوں کو یہ کھود پیا چو نمہیں اپیا ما پیے ہیں وہ نمہاری ذات فراموش یہ
"کردے۔۔۔۔
م
وہ انک ہی سانس میں نات کمل کرنے عصے سے فون کاٹ گنی عصے میں پ تفس تیز ہونا چارہا پھا
ان کا نس یہیں چل رہا پھا کہ وہ سا میے ہو اور نازیہ پیگم اسے انک دو رکھ کر لگا پھی د پنی۔۔۔۔
چازم ایہیں ڈھلیے فدموں سے ز پیے جڑھیا دنکھ دو انگل نوں سے ئیسانی مسلیا ہوا توال تو ایہوں نے م تفکر
نگاہوں سے اس کی سمت دنکھا۔۔۔
اس کے پھکن زدہ جہرے کو دنکھیے نازیہ پیگم کو نےساخنہ اس یہ پیار آنا وہ آگے پڑھ کر اس کا ماپھا چوم
گنی۔۔۔۔
اور پیار پھری نظروں سے اس کے جہرے کو دنکھا خس یہ ہلکی پھری سنو اس کی پ ھکان کی گواہ پھی۔۔۔۔
وہ مجیت سے تولی تو چازم شیدھا ہونا ضوفے سے پیک لگا گیا اور مسکرانے ہونے ان کے ہاپھ چومے۔۔۔
خب نک آپ میرے ساپھ ہیں میں آپ کی دغاؤں کے چصار میں ہوں میرے یہ کونی پرنسانی نا آنچ"
"یہیں آسکنی۔۔۔۔
وہ ایہیں ا پیے ساپھ لگانا مجیت پھرے لہچے میں توال اس کے عیانی ل نوں پر یہت ہی چونصورت
مسکراہٹ رفص کررہی پھی۔۔۔
وہ ہیسیے ہونے کچن کی چاپب چل دی ناکہ اس کیلیے کھانے کا اپ تطام کرسکیں۔۔۔۔۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 246 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
___________________
سکر ہے تم نے فون اپھانا وریہ میں تو ڈر ہی گنی پھی کہ کہی تم مچھے اس راہ یہ پیہا تو یہیں جھوڑ دو گے"
"یہ۔۔۔
وہ دوسری چاپب سے فون اپھانے ہی م تفکر انداز میں تول پڑی۔۔۔۔
دنکھو میری نات توجہ سے سنو یہ چو کچھ پھی ہوا ہے پھیک یہیں ہوا اس انک وا فعے نے انک جتیے"
"چا گیے انسان کی چان لے لی ہے میرے تو وہم و گمان میں پھی یہیں پھا یہ۔۔۔
یہ ان کی مہتیے نعد کی نات چ یت پھی اور وہ پھی مونانل کے ذر نعے ہورہی پھی چیکہ اس کی نات یہ
دوسری چاپب موچود سخص داپت ئیس کر رہ گیا۔۔۔
"کبھی یہیں۔۔۔"
____________
مفرہ کچن میں کھڑی نازیہ پیگم کی مدد سے یہلی نار کراہی پیارہی پھی نازیہ پیگم نے تو یہت انکار کیا کہ ان
کے ہونے کیا صرورت ہے لیکن مفرہ کے مزند اصرار یہ وہ ما پیے ہی پنی اپھی وہ اتیرن یہ ڈو پنہ الپرواہی
سے سانے یہ ڈالے توری توجہ سے کھانا پیانے میں مصروف پھی اور ساپھ ساپھ دوسرے چو لہے یہ جیس
فرانی کررہی پھی کہ اسی دوران کسی کے فدموں کی چاپ یہ اس نے افرانفری میں ڈو پنہ سل تفے سے سر یہ
اوڑھا۔۔۔۔
وہ پڑپڑانی انک تو اس وفت گھر میں کونی یہیں ہونا پھا دوسرا نال گیلے ہونے کی وجہ سے اس نے ڈو پنہ کو
سر سے انارا پھا لیکن گھر میں کسی کی موچودگی خیران کن پھی پھر کچھ سوچیے کیدھے اچکانی وہ دونارہ چو لہے
کی چاپب م نوجہ ہوگنی۔۔۔
اسی دوران پھکا پھکا سا چازم ڈھلیے فدموں سے کچن میں داچل ہوا اور انک غلط نگاہ پھی اس یہ ڈالے نغیر
ک
فرنج سے نانی نکال کرسی ھتیچ کر ئتبھ گیا۔۔۔۔
مفرہ نے انک پرجھی نگاہ اس یہ ڈالی گرے ہالف سلنو نی سرٹ اور ئت یٹ میں ملنوس وہ نانی ئتیے میں
مصروف پھا انک شیکیڈ کیلیے ذہن میں چیال آنا کہ چازم سے نمام نائیں کلییر کرلے ک نونکہ دل تو وہ اس کا
یہت پری طرح دکھا چکی ہے ساری نائیں سوچیے نکدم اس کے جہرے یہ سرمیدگی جھاگنی۔۔۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 248 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
وہ پڑاپڑانی زور زور سے جمچ ہیڈنا میں چالنے لگی جیسے چاسم کی یہ جرکت اسے نلکل پھی نسید یہ آنی ہو چازم
پ س ک پی
نے اس کے پڑپڑانے پر انک ھی نگاہ اس یہ ڈالی وہ یہ صرور مچھ گیا پھا کہ چو ھی وہ تولی ہے اسی
کے م تعلق اگل رہی ہے۔۔۔۔
اونجی آواز میں ضلوائیں شیا لیں میرے کاتوں میں آپ کی آواز یہیں چارہی نقین کربں نلکل پھی پرا"
"محسوس یہیں ہونا اب غادت ہونی چارہی ہے۔۔۔۔
وہ شیجیدگی سے کہیے کہیے نلخ ہوا مفرہ کا ہاپھ اس کی نات یہ چلیا چلیا رک گیا وہ گردن موڑ کر اسے دنکھیے پر
مجنور ہوگنی۔۔۔۔
پراؤذر کے اوپر لمنی قم تض یہیے اتیرن کے اوپر ڈو پنہ نفاست سے سر یہ اوڑھے کچھ نالوں کی لییں جہرے
یہ جھول رہی پھی وہ اس گھرنلو چلیے میں اسے اپیاپ ِیت کا اخساس دال گنی لیکن اس کی ناتوں کا سوچیے اس
کے جہرے یہ نامحسوس انداز میں سجنی جھاگنی۔۔۔۔
وہ چازم کو دنکھیے اپنی سوچوں میں گم پھی کہ اچانک چلیے کی ندتو اور دھواں اپھیا محسوس ہوا اس نے گردن
موڑ کر چو لہے کی چاپب دنکھا تو جیس پری طرح چل چکی پھی چلدنازی میں اس نے جیس ناہر نکالیا چاہی
ج
لیکن گرم گرم پیل کی ھیتییں اس کے ہاپھ کو ج ھلسا گنی وہ انکدم نکل تف سے کراہ اپھی آنکھوں میں آنسو
تیرنا سروع ہو گیے وہ اپیا نازو نکڑے وہی زمین یہ ئتبھ گنی۔۔۔۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 249 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
چازم چو گالس ئتیل یہ پیجیا ناہر چاچکا پھا اسے کچن سے دھواں اپھیا محسوس ہوا اپھی وہ دونارہ کچن کی
سمت پڑھا ہی پھا کہ اسے مفرہ کی کرا ہ یے کی آواز آنی وہ تیزی سے کچن میں داچل ہوا سا میے ہی جیس پری
طرح چل چکی پھی اور اس کی آگ پھی پید کرنے کی زجمت یہیں کی گنی پھی چیکہ مفرہ وہی زمین یہ
ئ
تبھی رونے کا شعل کرنے میں مصروف پھی اس نے سب سے یہلے دوتوں چولہوں کی آگ کو پید کیا اور
ئت یٹ کے نا پیچے اوپر کرنے اسی کے ناس پیحوں کے نل ئتبھا اور اس کا ہاپھ نکڑ کے معاپنہ کرنے لگا چو
انک النی طرف سے پری طرح سرخ ہوچکا پھا چگہ چگہ جھونے جھونے جھالے بن چکے پ ھے جہرے یہ نفکر
ئ ن
ضاف جھلک رہا پھا اس نے ناشف سے اس کی سمت دنکھا چو آ کھیں میچے تبھی پھی چیکہ ڈو پنہ ڈھلک کر
ساتوں یہ آچکا پھا۔۔۔۔
خب کھانا پیانا آنا ہی یہیں ہے تو فصول کے کاموں میں نانگ پھی یہیں اڑانی چا ہیے اور انسا کچھ ہو پھی"
"تو سب سے یہلے ا پیے چواس پھکانے یہ رکھیے چا ہ یے۔۔۔۔
وہ اس کو زمین سے اپھا کر کرسی یہ پبھانے طیز کرنے ہونے توال مفرہ نے خیرت پھری نظروں سے دنکھا
ن
ہیزل آ کھیں چو رونے کے ناعث سرخ ہورہی پھی اس نے نےساخنہ نظربں جرانی۔۔۔۔۔
"کیا صرورت پڑی پھی کوکیگ کرنے کی ہاپھ اپیا پری طرح چال لیا ہے۔۔۔۔"
وہ دراز سے پ نوب نکال کر النا اور شیجیدگی سے نازپرس کی اور اس کے ہاپھ میں توری توجہ سے پ نوب پرم
ہاپھوں سے لگانے لگا ناکہ درد محسوس یہ ہو وہ پھیک پھاک اس یہ چفا ہورہا پھا۔۔۔۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 250 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
اس کے پھاری مصنوط ہاپھ میں اپیا پرم و نازک ہاپھ محسوس کرکے اس کے وچود میں سیسنی دوڑ گنی دل
گونا کاتوں میں دھڑ کیے لگا۔۔۔۔
مچھے فراپز پیانی آنی ہیں اب اپنی پھی پھوہر یہیں ہوں تم نے کیا سمچھا ہوا ہے مچھے اور و نسے پھی میں"
"ڈر گنی پھی انسی ِ
ضورت چال میں کس کے چواس فاتو میں رہیے ہیں پھال۔۔۔۔
چوانا وہ پرو پ ھے بن سے تولی تو چازم نے شیانسی انداز میں پھ نوبں اچکانی جیسے وہ اسے چاپیا یہ ہو
"اور اگر اپیا ہی نےنقین ہو میری کوکیگ کو لے کر تو پیا دوں کہ نمہارے لیے پیا پھی یہیں رہی۔۔۔۔"
وہ ناراضگی پھری نظروں سے اسے دنکھیے ہونے تولی اور دونارہ چو لہے کی طرف م نوجہ ہونی
گی کبھی یہ آپ سے نات کرنے کا کونی ارادہ پھا میرا نس سمچھ لیجیے گا کہ انسی ہماری یہ آجری مالفات
"ہے۔۔۔۔
م
اس نے شیجیدگی سے اپنی نات کمل کی تو مفرہ اس کی نات یہ پڑپ کر رہ گنی اس نے نےساخنہ پھوگ
نگال۔۔۔۔
اس کے چانے ہی مفرہ کی آنکھوں نے آنسو توٹ کر گال یہ گرے خسے اس نے سجنی سے رگڑ ڈاال۔۔۔
"سارے مچھے جھوڑ کر چلے چانے ہیں کونی مچھ سے پیار یہیں کرنا۔۔۔۔"
اسی دوران نازیہ پیگم پھاگی پھاگی ندچواسی کے غالم میں کچن میں داچل ہونی اور پرنسانی سے اسیشفار کیا تو
مفرہ نے مشکل مسکرانے نفی میں سر ہالنا۔۔۔
"یہیں نانی امی کچھ یہیں یہ جھونے جھونے گھاؤ میرا کچھ یہیں نگاڑ سکیے۔۔۔"
ن
وہ مسکرانے ہونے تولی لیکن اس کی آ کھیں اس کی مسکراہٹ کے ساپھ میل یہیں کھا رہی پھی۔۔۔۔۔
س
نازیہ پیگم نے نا ھی سے اس کی چاپب د کھا اس سے یہلے کہ وہ اس ناپت نات کرنی ناہر سے آنے والی
ن مچ
میں آنی ہوں ساند وہاب اور غدنل پھانی آ گیے ہیں اور کونی صرورت یہیں ہے آج کے نعد کچن میں فدم"
"رکھیے کی۔۔۔۔
وہ پیتیہہ کرنے والے انداز میں تولنی کچن سے ناہر نکل گنی مفرہ ان کی فکر یہ مسکرانے کھانا ناؤل میں
نکا لیے لگی۔۔۔۔
"آج میری ئتنی نے کھانا پیانا ہے میں تو چوب سیر ہوکر کھاؤں گا۔۔۔۔"
غدنل ضاخب اسے ئتیل یہ کھانا لگانے دنکھ چوسدلی سے تولے تو مفرہ ان کی نات یہ فخر سے ہیس دی
پ ک ن م ہ ھ ک ک ھی
اس کی نی یسی نے یچ د ھیے چازم کو ا نی چاپب م نوجہ کیا۔۔۔۔۔
نازیہ پیگم کی آواز یہ وہ رنموٹ ضوفے یہ رکھیا اپھ کھڑا ہوا اور ڈائتیگ کی چاپب چل دنا۔۔۔
کھانا کھانے ہی سب نے مفرہ کی نغرنف کی لیکن وہ خس کے منہ سے الشعوری طور پر نغرنف کے دو تول
ستیے کی مت تظر پھی وہ نےپیازی سے کھانا کھانے میں مصروف پھا جیسے اردگرد کا کونی ہوش یہ ہو وہ پھی
اقسردگی سر جھکانے کھانے میں مگن ہوگنی ۔۔۔۔۔
ا پیے کمرے میں چانے ہی وضو کرنے کیلیے اس نے نانی میں ہاپھ ڈاال تو چلن کی سدت سے آنکھوں میں
نمی آگنی اجتیاط سے وضو کرنے وہ تو لیے سے جہرہ پھبھیانے واسروم سے ناہر آنی اور ا پیے نسیدندہ کام میں
توری لگن سے مصروف ہوگنی ک نونکہ اس کے مطاتق ا پیے دل کے توجھ کم کرنے کا یہ یہیربن ذرنعہ
پھا۔۔۔۔۔
___________________
"اور شیاؤ کیا ضور ِنحال ہے وہاں کی کونی نات ہونی چازم سے۔۔۔۔"
ٰ ئ
مفرہ چو کالس میں تبھی اپنی ہی سوچوں میں گم پھی لیلی کی آواز یہ اس کی سمت م نوجہ ہونی
"تم نے کونی انسی ونسی نات تو یہیں کی پھی کہ خس سے کام جراب ہو۔۔۔"
ٰ ٰ
لیلی پرنسانی سے اس کے ناپرات چانجیے ہونے تولی تو مفرہ نظربں جراگنی اس کا نظربں جرانا لیلی نے سدت
سے محسوس کیا اور یہی اس کا سک نقین میں ندال کہ وہ انسا کام نحونی انحام دے چکی ہے
نمہارا کچھ یہیں ہوسکیا مفرہ یہ رشیے کانچ کی طرح یہت نازک ہونے ہیں ذرا سی دڑار پر چانے تو یہلے"
جیسے یہیں ہونانے اور لڑک نوں کو تو چاص چیال رکھیا چا ہیے مچھے تم جیسی سمچھدار لڑکی سے انسی
عیرذمہداری کی توفع یہیں پھی مچھے
اس کا نس یہیں چل رہا پھا کہ مفرہ کا کچھ کردے چو ا پیے پیارے رشیے کو جراب کرنے کے چکروں میں
پھی۔۔۔۔۔
"کیا کہا پھا مچھے پیاؤ کیا پنہ اس خیز کا کونی چل ہی نکل چانے۔۔۔
وہ چفا چفا نظروں سے اس کا جہرہ دنکھیے ہونے تولی جہاں سے ضاف پرنسانی جھلک رہی پھی۔۔۔
اس کی نات یہ مفرہ نے سرمیدگی سے سر جھکانے اس دن کی ساری نات اس کے گوش گزار دی۔۔۔۔
افف ناچدانا یہ سب نائیں تم نے کی ہیں مفرہ میرے لیے یہ نائیں نافان ِل پرداست ہیں سوچو اس نے"
"کس ضتط کا مطاہرہ کیا ہوگا۔۔۔۔
ٰ
نمام نقصیل چا پیے ہی لیلی نے اسے کینہ توڑ نظروں سے گھورنے ہونے کوشیا سروع کردنا مفرہ کا جی چاہا
ا پیے آپ کو گم کر لے۔۔۔۔
وہ سوالنہ نگاہوں سے اسے دنکھیے میت کرنے والے انداز میں تولی ان ئین چار دتوں میں رانی کی عیر
ٰ
موچودگی کی ندولت مفرہ لیلی کے اجھا چاصہ فرپب آچکی پھی یہ اسی کی دوشیایہ فظرت کی ندولت وہ اپیا فری
ہونانی پھی اور کونی پھی نات نالجھحک کرد پنی پھی رانی آج کل ناسنورٹ وعیرہ کے چکروں میں الچھی ہونی
پھی خس کی ندولت وہ دو ئین دتوں سے تونی سے عیر چاصر پھی۔۔۔۔
م
"ا ممم میں کیا پیاؤں ہاں انک زپردست آ پیڈنا دماغ میں آنا نمہیں لتیے کون آنے گا تونی سے۔۔۔"
ٰ
وہ انکدم پرچوسی سے چالنی تو مفرہ نے کتیلی نگاہوں سے اسے دنکھا اس کے گھورنے پر لیلی ححل سی
ہوگنی۔۔۔۔
ن
یہ آ کھیں کسے دکھارہی ہو مچھ یہ کونی اپر یہیں ہونے واال خیر سب جھوڑو اور میری نات توری توجہ سے"
"سنو۔۔۔۔
وہ مفرہ کے فرپب جھکنی دھبمے لہچے میں کچھ کہیے لگی چیکہ اس کی نات یہ مفرہ کے ما پ ھے یہ نستیے کی
توندبں اپھری اس نے داپت ئیسیے ہونے اس جھلی کو دنکھا چو اسے مقت مسوروں سے اسے تواز رہی
پھی۔۔۔۔
کیا ہوا نسید آنا یہ نس اب نمہیں چازم کے آنے ہی اس یہ عمل کرنا ہے ناکہ اس کا ِرد عمل چان"
سکیں میں درخت کی اوٹ میں ہوچاؤں گی لوگوں کو پ کرھیا مچھے آنا ہے میں اس کے ناپرات دنکھ کر چانچ
"لوں گی آنا اسے یہ خیز اجھی لگی ہے نا ناگوار گزری ہے۔۔۔۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 256 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
وہ اس کی سرد نگاہوں کو نظرانداز کیے نغیر اپنی ہی ہا نکے چارہی پھی۔۔۔۔
جت یپ انک دم خپ میں انسی واچیات جرکت ا پیے لوگوں کی موچودگی میں کروں گی نمہارا دماغ پھکانے یہ"
"ہے۔۔۔۔
ٰ
وہ ناراض نگاہوں سے اسے گھورنے ہونے تولی تو لیلی نے اجھتیے سے اس کی سمت دنکھا۔۔۔۔
"ہیں!اس میں واچیانی کیا ہے میں کونسا نمہیں پیلک میں رومانس کرنے کا کہہ رہی ہوں۔۔۔۔"
وہ اس کی نات یہ ما پ ھے یہ ہاپھ مارنی اسے جھاڑنے ہونے خیرت سے تولی چیکہ اس کی نات یہ مفرہ کی
رنگت فورا سے یہلے پپ اپھی اس نے گہرا سانس پھرنے چود یہ فاتو نانا۔۔۔
تم انسا صرور کرو گی اگر تم نے انسا یہیں کیا تو چازم تم سے نات یہیں کرے گا کیا سہہ لو گی اس کی"
"اپنی نےرجی۔۔۔۔
ٰ
اس کی نات یہ مفرہ نے پیحارگی سے اس کی سمت دنکھا جیسے اس کی نات سے م تقق ہو لیلی نے اسے
دنکھ کر پھ نوبں اچکانی وہ نافاغدہ اس م تعلق اس کی رانے چاپیا چاہنی پھی۔۔۔۔
اس نے سہم کر توجھا چازم کی زنان تو و نسے پھی آج کل شعلے اگل رہی پھی خس میں مفرہ جھلسیا یہیں
چاہنی پھی پبھی پرنسانی سے اسیشفار کیا۔۔۔
"ارے کچھ یہیں ہوگا اب اپنی پھی پری نات یہیں ہے۔۔۔۔"
وہ اسے نسلی د پیے والے انداز میں تولی چیکہ نات فلحال اس کیلیے پری ہی پھی تو چازم کا دل کتیا دکھی
ہوگا لیکن مفرہ کو دالشہ د پیا پھی صروری پھا ناکہ اس کی ہمت پیدھے اور وہ اس نات یہ عمل کرسکے مفرہ
ٰ ن
نے گہرا سانس پھرنے ہاں میں سر ہالنا تو لیلی کی آ کھیں جمک اپھی۔۔۔
مفرہ کا چون آنے والے لمحات کا سوچیے خسک ہونے لگا ک نونکہ اسے کچھ چاص امید یہیں پھی نچھلے دتوں
وہ چازم کا رویہ ا پیے ساپھ دنکھ چکی پھی لیکن چاموسی سادھ لی پھی ک نونکہ وہ ا ج ھے سے چاپنی پھی کہ اس
کی زنان چانے انحانے میں اس کے سا میے ہمیشہ زہر اگل د پنی ہے۔۔۔۔
__________________
وہ لڑکا مفانل ئتبھے لڑکے سے محاطب ہوا تو اس نے شیجیدگی سے ہاں میں سر ہالنا۔۔۔۔
جی آپ کو نلکل پرنسان ہونے کی صرورت یہیں ہے چو کام آپ نے مچھے کہا پھا اس کی سی سی نی وی"
"فوپیج آپ نک دو دتوں میں یہیچ چانے گی۔۔۔۔
اس نے پروفیسیل انداز میں اسے چواب دنا جیسے وہ اس کام میں ماہر رہا ہو۔۔۔۔
مچھے آپ سے امید پھی یہی پھی پبھی اس کام کیلیے آپ کو چیا پھا ک نونکہ یہ نات مچھے ا ج ھے سے ازپر ہے "
کہ آپ نے ا پیے ہرکام کو نحونی پبھانا ہے اور امید ہے کہ آگے پھی آپ ا نسے ہی ہمارا ساپھ د پیے رہیں
"گے۔۔۔
وہ اس سے مصافحہ کرنے مسکرانے لہچے میں توال تو اس آدمی نے ہاں میں سر ہالنا۔۔۔۔
جیسے ہی وہ فوپیج مچھ نک یہیچے گی آپ نے وہ کلپ نکال کر مچھ نک یہیحانی ہے ناکہ نمام راز فاش ہوسکے"
اس دن تونی کا وافعہ میری آنکھوں سے سا میے سے ہتیا ہی یہیں ہے دماغ کے ساپھ چیک کر رہ گیا ہے
"اب خب نک میں اس گھنی کو سلچھا یہیں لتیا مچھے جین یہیں آنے گا۔۔۔۔
اس آدمی کے چانے کے نعد وہ ا پیے دوست سے محاطب پھا جہرے یہ سوچ کی پرجھاپیاں پھی انک
عج یب سی نےجتنی نے اسے ا پیے گھیرے میں لیا ہوا پھا۔۔۔۔۔
چل پرنسان یہ ہو یہت چلد سب کھل کر سا میے آچانے گا تو ا پیے کام پر توجہ دے وہ پھی یہت صروری"
"ہے۔۔۔۔
__________________
"چلو چاؤ اور جہرے سے نےجتنی مت جھلکیے د پیا رنلیکس ہوکر چاؤ اور نلکل نارمل پرناؤ کرنا۔۔۔"
وہ گیٹ کے ناس درخت کی اوٹ میں جھنی مفرہ کو ناکید کرنے ہونے تولی مفرہ نے نگاہیں اپھا کر
نےساخنہ سا میے دنکھا جہاں وہ گاڑی سے پیک لگانے کڑی دھوپ میں نار نار گھڑی میں وفت دنکھ رہا پھا
جیسے کہی چانے کی چلدی ہو۔۔۔
وہ چلق پر کرنی دھبمی چال چلیے ناک کی شیدھ میں چلیے لگی چازم نے شیجیدگی سے اسے اپنی چاپب آنے
دنکھا۔۔۔۔۔
ج ہی
ن ت ک ن م ک ی
اس سے یہلے کہ وہ اس نک نی ناؤں مڑنے سے انکدم لڑ ھڑا کر ز ین توس ہونی ل ف کی سدت ا سی
پھی کہ آنکھوں میں آنسو آ گیے وہ نافاغدہ اپیا ہاؤں نکڑے رونے لگی۔۔۔۔۔
ن
یہ آ کھیں ہیں نا نچ ئین آنے دن کونی یہ کونی کام آپ جراب کرنی رہنی ہیں ان کا غالج کروائیں نا یہ"
"پھی آپ کی طرح الغالج ہے۔۔۔
وہ اس کے گرنے پر چوٹ کرنے اس کے سر یہ کھڑے گرچا اس کے لہچے یہ مفرہ کے چلق میں آنسوؤں
کا گولہ سا انکا۔۔۔
ٰ ن
وہ آ کھیں میچے لیلی یہ لعن طعن کرنے لگی اور پرجھی نگاہوں سے درخت کی اوٹ میں دنکھیے اسے انک
زپردست گھوری سے توازا چو ان دوتوں کو یہت استیاق سے دنکھ رہی پھی اس کے مزاق مذاق میں مفرہ
ئ
کا ناؤں سچ میں مڑ چکا پھا چونکہ اب چود سے کھڑا ہونا ناممکن پھا اسی لیے رونے ہونے وہی تبھی
رہی۔۔۔۔
آس ناس کے لوگ ایہی کی طرف م نوجہ ہورہے پ ھے مفرہ کو نافاغدہ وخست سی ہونے لگی اس نے انک
پ
دو نار اپھیے کی ناکام کوسش کی لیکن درد کی سدت سے لب ھتیچ گنی۔۔۔۔
سے پھیل گنی اس نے انک سکوہ کیاں نظر چازم یہ ڈالی اس سے نظربں ہیانے اس نے انک نظر ا پیے
سا میے پھیلی ہونی ہبھیلی کی سمت دنکھا۔۔۔۔
نامخرم کو ہاپھ نکڑانا کسی ضورت گوارا یہیں پھا سونے یہ سہاگا اس کا انداز پبھی نگاہیں پھر پھیر گنی۔۔۔۔۔
وہ اس کا ہاپھ جھیکیے چازم یہ عصہ ہوا تو چازم نے انک نظر اسے دنکھیے مفرہ کی چاپب دنکھا چو رونے کا
شعل کرنے میں مصروف پھی۔۔۔۔
اس نے چارچایہ انداز میں اسے نکڑنے اپنی مصنوط ناہوں میں پھرا اور پیجیے والے انداز میں اسے آگے والی
سیٹ یہ پبھانا اس طرح ئتبھیے سے ناؤں میں نکل تف کی سدند لہر دوڑی تو چازم نے سرد نگاہوں سے اس
ٰ ن
کی سمت دنکھا اس کی سرخ ہونی آ کھیں دنکھ وہ اندر نک سہم گنی اور دل ہی دل میں لیلی کو ضلوائیں
شیانے میں مصروف ہوگنی۔۔۔۔۔
وہ دوتوں نازوؤں کے کف فولڈ کرنا دونارہ اس لڑکے کی سمت آنا اور انک زوردار مکہ اس کے منہ یہ جڑا۔۔۔
مسیلہ مچھے یہ ہے کہ یہ میری غزت ہے سمچھ لگی میری نات میری پ نوی ہیں یہ ان یہ اپھیے والی ہر"
"غل تظ نگاہ کا چواب میں ا نسے ہی دوں گا۔۔۔۔
وہ اس کا ہاپھ مڑوڑنے ہونے توال تو وہ لڑکا نکل تف کی سدت سے معافیاں ما نگیے لگا لیکن معاف وہ کرنے
کے موڈ میں نلکل یہیں پھا پبھی انک سرد نگاہ اس کے جہرے یہ ڈالی جہاں سرمیدگی کے کونی آنار موچود
یہیں پ ھے۔۔۔۔
میری نات کان کھول کر شن لو مچھے تم آ پیدہ ان کے فرپب تو کیا کسی پھی لڑکی کے فرپب د کھے یہ تو"
"جہبم میں یہیحانے میں انک شیکیڈ یہیں لگاؤں گا۔۔۔۔
وہ سحت پ نوروں سے اسے ناور کروانا مصنوط لہچے میں توال تو اس لڑکے نے وہاں سے فرار ہونے میں ہی
غاف یت چانی۔۔۔۔۔
پ گ ک ن گ ھ ک ن
چیکہ مفرہ دنگ سی اس کا چ نونی انداز د نی رہ نی وہ اس کا دھوپ جھاؤں سا مزاج د ھیے الچھ نی ھی چو
اس کی سمچھ سے ناہر پھا۔۔۔۔۔۔
چازم ا پیے نالوں میں ہاپھ پھیرنے چود یہ فاتو نانے لگا آج کل کام کے پرنسر کی ندولت عصہ چلد آنے
لگ گیا پھا چو کسی کیلیے پھی چظرناک ناپت ہوسکیا پھا پبھی وہ مفرہ نا کسی سے پھی ذنادہ نات یہیں کرنا
پھا اس وافع نے اسے جڑجڑا سا کردنا پھا۔۔۔۔
ئ
مفرہ اپھی نک اس کے لقظوں کے چصار میں تبھی پھی اسے اپیا وچود نےچان ہونا محسوس ہوا چیکہ لب
ا نسے پ ھے کہ کچھ پھی کہیے سے انکاری پ ھے۔۔۔
گاڑی کا دروازہ پید ہونے کی آواز یہ وہ ہڑپڑا کر دروازے کے ساپھ لگی چق تقیا آج اس کا انداز دنکھ وہ اندر
نک سہم گنی پھی۔۔۔۔۔
اس نے ڈنش تورڈ سے نانی کی تونل اپھانے انک ہی سانس میں جڑھالی۔۔۔۔۔
اس نے چالی تونل وانس رکھیے شیجیدگی سے مفرہ کو محاطب کیا تو وہ پھوک کر نفی میں سر ہالگنی اس کی
ہٹ دھرمی یہ چازم کے ما پ ھے یہ سکییں نمودار ہونی۔۔۔۔
چاپیا ہوں کہ اس التق یہیں ہوں کہ آپ کو جھو پھی سکوں لیکن میرے میں مزند ہمت یہیں ہے آپ"
"کو اپھا کر گھر لے کے چانے کی اور ساپھ آپ کی نلخ نائیں ستیے کی۔۔۔۔
وہ سر جھیکیے ہونے توال تو مفرہ نے گہری سانس پھرنے جیسے چود پر فاتو نانا۔۔۔۔
وہ کھسیانے ہونے تولی تو چازم نے جہرہ جھکا کر مشکل اپنی مسکراہٹ یہ فاتو نانا وریہ اس کی جرک نوں یہ دل
چاہ رہا پھا کہ فہقہے لگانے ان سب ناتوں کو جھیکیے اس نے انک جھیکے میں اس کا ناؤں دوسری طرف موڑ
دنا مفرہ کی چیخ نےساخنہ پھی آنکھوں میں مونے مونے آنسو تیرنے لگے۔۔۔۔
"ہیسے اب۔۔۔۔"
وہ شیجیدگی سے گاڑی کے انگیشن میں چانی گھمانے ہونے توال تو مفرہ نے ناراضگی سے جہرہ پھیر لیا۔۔۔
نافی تورے را شیے ان کی آنس میں کونی نات یہ ہونی چازم فلحال مفرہ سے نات کرنے کا نلکل ارادہ یہیں
رکھیا پھا پبھی اس طرح نےرجی پرت رہا پھا ناکہ اسے اس کی غلط نوں کا اخساس ہوسکے۔۔۔۔۔
__________________
نازیہ پیگم اسے کب سے لڑکھڑا کر چلیا دنکھ پرنسونی سے تولی تو مفرہ نے پیحاری شکل پیا کر ہاں میں سر ہالنا
وہ پھی مسکرانے دونارہ ڈسٹ کالپھ سے گرد ضاف کرنے لگی۔۔۔۔
ہوا کیا پھا تونی میں چو ناؤں اپنی پری طرح مڑ گیا اور چازم کو یہ چیال یہیں آنا یہ ڈاکیر کو ہی دکھا النے"
"آنے دو ذرا اسے میں توجھنی ہوں اس سے۔۔۔۔
وہ پھیک پھاک چفا ہورہی پھی مفرہ تو ان کے اناولے بن یہ توکھال گنی۔۔۔
ارے یہیں نانی امی اس کی فطعی صرورت یہیں ہے نس کل تونی سے جھنی کرکے آرام کرو گی تو چود"
"ہی آرام آچانے گا ڈاکیر کے ناس چانے کی صرورت ہی محسوس یہیں ہورہی۔۔۔۔
وہ چلو پر کرنی ان کی نات یہ ندک کر تولی تو نازیہ پیگم نے مسکوک نظروں سے اس کی سمت دنکھا۔۔۔۔
اب وہ ان کو کیا پیانی کہ چازم اس کا ناؤں موفع یہ ہی پھیک کرچکا ہے اب راپنہ اس نے چود پھیالنا پھا
تو سمیتیا پھی اب چود ہی پھا پبھی پرنسانی سے سر کھحانے ان کو نسلی د پنی چاہی۔۔۔۔۔
کو نسے ناؤں یہ موچ آگنی اب ک نونکہ جہاں نک نات مچھے ازپر ہے انک ناؤں کے نل میں صیح ا ج ھے سے"
"نکال چکا ہوں۔۔۔
ا پیے عقب سے آنے والی آواز یہ مفرہ نے سجنی سے آنکھوں کو میچ لیا اور دل ہی دل میں چازم کو لعن
طعن کرنے لگی چو ہمیشہ غلط وفت یہ پیکیا پھا۔۔۔۔
نازیہ پیگم نے نعحب سے دوتوں کی سمت دنکھا چو ناچانے کس ناپت نات کررہے پ ھے۔۔۔۔
وہ اس کے سا میے ضوفے یہ پراجمان ہونا ئتیل میں رکھی توکری سیب نکالیا ہوا توال تو مفرہ نے انک کینہ توڑ
نظر سے اسے توازا۔۔۔
میرا ناؤں پھیک یہیں ہوا اپھی تم نے اجھی کوسش کی پھی لیکن کامیاب یہیں ہونانے یہت سدند درد"
"ہے مچھے۔۔۔۔
وہ ناؤں نکڑنے مصنوعی کرا ہیے ہونے تولی تو چاسم اس کی ڈرامے نازی یہ ناشف میں سر ہال کر رہ گیا اور
مصنوط فدم اپھانا اس نک یہیحا۔۔۔۔
نازیہ پیگم اب نمام کام سے فراعت چاضل کرکے وہی ضوفے یہ ئتبھ کر ان دوتوں کو نظروں کے چصار
میں لیے ہونی پھی ان کی سمچھ سے ناہر پھا کہ وہ دوتوں چا ہیے کیا ہے۔۔۔۔
اس نے شیجیدگی سے ہبھیلی اس کی چاپب پھیالنی تو مفرہ گاڑی واال فصہ ناد کرنے ندک کر پیچھے ہونی اس
کی جرکت یہ چازم نے پھ نوبں اچکانے اس کی چاپب دنکھا۔۔۔۔
یہیں نمہیں ک نوں دو میں تم پیچھے ہو کر ئتبھو اور میرے یہ چکم ذرا کم چالنا کرو نانی امی آپ ہی سمچھانے"
"یہ۔۔۔
وہ روہانسی ہونی تولی تو نازیہ پیگم نے پید نظروں سے چازم کی سمت دنکھا۔۔۔۔
ماما آپ مچھے کچھ یہیں کہیں گی اور آپ تونی سے جھنی یہیں کربں گی یہ نات ذہن نسین کرلیں کونی اور"
کام ہی یہیں رہ گیا دماغ میں چو پھی ف نور ہے یہ اسے جتیا چلدی ہوسکے نکال دبں وریہ اجھا یہیں
"ہوگا۔۔۔۔
وہ اس کی ساری چاالکیاں سمچھ چکا پھا کہ یہ صرف اس کے تونی یہ چانے کے یہانے ہیں وریہ پڑھانی
کے معا ملے میں وہ اپنی عیر ذمہدار کبھی یہیں رہی نقتیا وہ اس وافع کو ذہن سے نکا لیے میں کامیاب
یہیں ہونارہی پھی۔۔۔۔
میں تونی یہیں چاؤں گی چو کرنا ہے کرلو یہاں کونی میرے سے پیار یہیں کرنا صرف ماما میرے سے پیار"
"کرنی پھی۔۔۔۔
"دنکھ لیں ان کی کرتوئیں کونی پیار یہیں کرنا ان سے ایہیں ستبھالیا یہت مشکل ہے۔۔۔۔"
وہ پڑپڑانے والے انداز میں توال جہرے یہ مسکراہٹ رفص کررہی پھی چو نازیہ پیگم کو اندر نک ساد کرگنی چازم
ان کی ہیسی کا تونس لیے نغیر مونانل یہ آنے والے میسج کی سمت م نوجہ ہوا۔۔۔
ساند میزہ کو اندازہ پھا کہ تم اس کی سرپھری ئتنی کو ستبھال لو گے پبھی وہ اپنی پڑی ذمہداری میرے چگر"
"کے نکڑے کو سوپپ گنی ناکہ اس کی ئتنی کو میرے چگر کے نکڑے کا چگر کا نکڑا بن چانے۔۔۔۔
وہ سرارت آمیز لہچے میں تولی تو ان کی نات یہ چازم فہقہہ الؤنج میں گونحا۔۔۔
و نسے انک نات تو پیائیں ان کے ساپھ انک اور رکھیے کی اچازت ہے یہ مچھے کسی کو کونی دفت تو یہیں"
"ہوگی میرے اس ف تصلے سے۔۔۔۔
انکدم وہ جہرے یہ شیجیدگی ظاری کیے توال چیکہ آنکھوں میں واضح سرارت ناچ رہی پھی نازیہ پیگم کی آنکھوں
سے اس کی سرارت پھری نظربں مخفی یہ پھی۔۔۔۔
"ہاں یہ انک کیا چار چار رکھو و نسے پھی مردوں کا دبن نس اسی چد نک ہے۔۔۔۔"
مفرہ چو اپیا مونانل ضوفے یہ ہی پھول گنی پھی اس کی نات ستیے پرداست کی چد چبم ہونے ہی پھاڑ
کھانے والے انداز میں تولی آنکھوں سے چ تگارناں پھوٹ رہی پھی چازم نے نافاغدہ ڈرنے کی ناکام انکتیگ
کی اسے پیک وفت ہیسی اور عصہ دوتوں آنا لیکن وہ فاتو ناگیا نازیہ پیگم پھی جہرہ جھکانے مسلسل
مسکراہٹ دنا رہی پھی۔۔۔۔
وہ اس کے سا میے جہرہ جھکانے مصنوعی اخیرام میں توال اس کا شیجیدہ مگر پھاری لہحہ اس کی دھڑکییں
میزلزل کرگیا لیکن چلد ہی اس کے سخر سے آذاد ہونے وہ اس کی جرکت یہ ئتیے تیر پیجیے دونارہ ز پیے اپر
گنی اس کے چانے ہی چازم اور نازیہ پیگم کے کب کے رکے ہونے فہقہے انل پڑے۔۔۔۔
وہ ہیسیے ہونے وہاں سے اپھ کھڑی ہونی اب ان کا رخ کچن کی چاپب پھا۔۔۔
پ
"چو ھی ہے لیکن میرے لیے وہ میرا س ِ
کون فلب ہے۔۔۔۔"
وہ دھبمے سے پڑپڑانے ہونے دل یہ ہاپھ رکھیے توال ہلکی ہلکی مونچھوں نلے عیانی ل نوں یہ مسحور کرد پیے والی
مسکراہٹ نے اچاطہ کیا ہوا پھا اس نے نصور میں اس کا خسین مکھڑہ دنکھیے ضوفے سے پیک لگانے
ن
آ کھیں موند لی۔۔۔۔
_________________
آج موسم روزایہ کی نسیت چوسگوار پھا آسمان یہ کالے نادلوں نے اچاطہ کیا ہوا پھا پھیڈی ہوائیں وچود کو
انک اتوکھا اخساس نحش رہی پھی خس کی ندولت مفرہ کا تونی نا چانے واال ارادہ رد ہوچکا پھا اب وہ زور و سور
سے تونی چانے کی پیارتوں میں پھی نارش کا موسم سروع سے ہی اس کی کمزوری پھی اور گھر رہ کر وہ اس
خیز سے کبھی پھی لطف یہیں اپھا سکنی پھی۔۔۔۔۔
ناہر سے آنی والی غدنل ضاخب کی آواز یہ اس نے چلدی چلدی میں ححاب بن اپ کیا اور پھا گیے کے
ی
انداز میں ناہر نک ہیجی۔۔۔۔
ٰ
اس کا ارادہ آج لیلی کی اجھی چاضی کالس لتیے کا پھی پھا کل سے جتیے طیز کے نسیر اس یہ چل چکے پ ھے
یہ اس کا کمال ضتط پھا۔۔۔
مفرہ نار میری نات تو سنو ہوا کیا ہے لگیا ہے چازم کچھ ذنادہ ہی رومائتیک ہوگیا پھا وہ ا نسے سرخ پڑ رہی"
"ہو۔۔۔
"تم تو فلحال زنان کو لگام دے دو ا پیے واچیات چیال آنے کہاں سے ہیں نمہارے ناس۔۔۔"
ٰ
وہ اسے اجھی طرح جھاڑنے ہونے تولی تو لیلی نے مسکیت یت سے اس کی چاپب دنکھا جیسے اس کی نات کا
ن ِس م تظر چا پیے کی کوسسوں میں ہو۔۔۔
کل کیسے منہ پھاڑ کر اپنی طرح کا آ پیڈنا نلیٹ میں سحا کر میرے سا میے ئیش کردنا تم نے اور اسی کی"
"ندولت کل سے پھگو پھگو کر طیز کررہا ہے وہ مچھ یہ۔۔۔
ٰ
وہ روہانسی ہونی ہونی تولی تو لیلی فہقہہ لگا کر ہیس پڑی اس کی ہیسی کو پرنک مفرہ کی گھورنی نگاہوں سے
لگی۔۔۔۔
وہ اس کا نازو نکڑنی اس کا رخ اپنی چاپب کرنے میت کرنے والے انداز میں تولی تو مفرہ نے انک گہرا
سانس پھرنے منہ کے زاونے نگاڑنے ساری نات اس کے گوش گزار دی۔۔۔
ہیں !اب کیسے ہوگا سب پھیک یہ معاملہ تو مزند نگڑنا چارہا ہے اگر اس نے سچ میں دوسری سادی کرلی"
"تو۔۔۔
میری نال سے انک کیا دس کربں لیکن مچھے کہی پھی جھونک آنے یہلے ک نونکہ یہ سب میری پرداست سے"
"ناہر ہونا چارہا ہے۔۔۔۔
وہ اپیا ماپھا مسلیے ہونے پرنسانی سے تولی جہرے سے پھکن عیاں پھی۔۔۔۔
"لیکن مفرہ اسالم میں تو مرد کو چار سادتوں کی اچازت ہے دس کیسے کرسکیا ہے وہ۔۔۔۔"
ن ٰ
لیلی معصومیت کے نمام رنکارڈ توڑنے آ کھیں پیتیانے ہونے تولی مفرہ نے اس کی نات یہ نافاغدہ اس
ٰ
کے آگے ہاپھ چوڑ دنے تو لیلی اس کی جرکت یہ شیتیا گنی۔۔۔
"انسا کرنے ہیں کچھ اور اجھا سا سوچیے ہیں ناکہ اس سارے فصے کا چل نکل آنے۔۔۔"
"یہیں اب مزند کونی آ پیڈنا مت د پیا مچھے میں چود کرلوں گی چو پھی کرنا ہوا مہرنانی ہوگی نمہاری۔۔۔۔"
ٰ
اس نے پیتیہی انداز میں انگلی اپھانے اسے ناور کرانا صروری سمچھا اور پیگ اپھانے کالس کا رخ لیا لیلی
نے پھی منہ نسورنے اس کی نلقید کی۔۔۔۔
اپھی وہ ناتوں میں مشعول کالس کی چاپب فدم پڑھارہی پھی کہ ا پیے عقب سے آنے والی ا پیے نام کی نکار
یہ دوتوں نے خیرت سے گردن موڑے پیچھے دنکھا تو وہاں وہاج اور اس کا دوست مت یب مسکرانے ہونے
ایہی کی طرف م نوجہ پ ھے۔۔۔۔
اس کے جہرے یہ تیزار پت رقم پھی وہ اس کی نات یہ روکھا سا چواب دے کر اس سے یہلے مڑنی وہاج کی
نات یہ اس کے فدم زمین یہ ہی چکڑ گیے دل کی دھڑکن سست پڑی۔۔۔۔۔
ن
"آپ نے اس وافع کی م تعلق فسیش کروانی کہ وہ کون پھا۔۔۔۔"
اس نے شیجیدگی سے اسیشفار کیا تو اس کے دوست نے پھی ہاں میں سر ہالنے اس کی ناپید کی۔۔۔۔
یہیں صروری یہیں سمچھا وہ چو کونی پھی پھا اس کا انحام ہللا ناک یہیر کربں گے خیر آپ کو اس م تعلق"
"معلومات کیسے ہیں۔۔۔۔
اس نے مصنوط لہچے میں وہاج کی چاپب دنکھیے اسیشفار کیا تو وہاج نے شیانسی انداز میں پھ نوبں اچکانی
جیسے اسے توفع یہیں پھی وہ ا پیے اعبماد کے ساپھ اس کا سامیا کرے گی ساند یہ چازم کا ہی نحسا ہوا مان
پھا چو آج اس مفام یہ اپنی یہادر پھی۔۔۔۔
پھی خسے وہ ناگواری سے اردگرد دوڑانے میں مصروف پھی جیسی اس کی ناتوں میں اسے رنی پراپر پھی
دلحسنی یہ ہو۔۔۔۔
خیر چو پھی رسنہ ہے آپ کا ان کے ساپھ آپ دوتوں کو اس رات گھر میں نے ہی ڈراپ کیا پھا آپ"
"ا پیے چواسوں میں یہیں پھی پبھی یہ نات آپ کی غلم سے ناہر ہے۔۔۔۔
وہ شیجیدگی سے کیدھے اچکا کر توال تو مفرہ نے گہرا سانس پھرنے گردن جھکالی۔۔۔
جی ا نسے ہی دل کیا تو چکر لگا لیا آپ کو کونی کام پھا کیا اور ہاں وہ آپ کی دوست پھی انک کیا نام پھا"
"اس کا خیر چو پھی پھا وہ یہیں آنی آج۔۔۔
ٰ
اس کا دوست مت یب لوفرایہ انداز میں نائیں آنکھ دنانے لیلی سے توال اور رانی کے م تعلق اسیشفار کیا مفرہ
نے ناگواری سے اس کی جرکات کا چاپزہ لیا آنکھوں میں سرد بن اپر آنا۔۔۔۔
اس کی ناگوار نظربں مت یب کو محسوس کرکے وہاج کو آنار کچھ چاص یہ د کھے پبھی اس کی گردن یہ دناؤ ڈا لیے
اسے ذپردست گھوری سے توازا تو وہ کھسیا کر رہ گیا۔۔۔۔
مفرہ کی نظر اس کے گردن کے گرد ہاپھ پر جم کے رہ گنی دل کو نےساخنہ دھکا سا لگا اس نے سہمیے
ٰ
ہونے نگاہ لیلی کی چاپب اپھانی چو ایہوں سے ناتوں سے مصروف پھی اس نے کا ئتیے ہاپھوں سے نفاب
سے ڈ ھکے جہرے پر ہاپھ پھیڑے۔۔۔۔
"تو کیا اس دن اس کے ساپھ چو کچھ پھی کسی نے کرنا چاہا وہ وہاج پھا۔۔۔"
اسے فصا توجھل سی ہونی محسوس ہونی وہ اردگرد سے پ تگایہ اسکے نازو یہ نظربں گاڑھے کھڑی جیسے اپنی نات
کی نقین دہانی چاہنی ہو۔۔۔۔
ٰ
"اتم سوری مس لیلی مذاق کررہا پھا یہ آپ سے دراضل یہت پرانی غادت ہے اس کی۔۔۔"
اور ان دوتوں سے انکسک نوز کرنے کالس روم کا رخ کیا جہاں لیکخر سروع ہونے نانچ میٹ اوپر ہو چکے
پ ھے۔۔۔
تونی سے وانسی یہ پھی وہ ذہن میں نانے نانے چوڑنے میں مشعول پھی سر درد سے پھیا چارہا پھا
لیکن اگر اس سب کے پیچھے وہاج کا ہاپھ ہے تو اس دن ہمیں گھر کیسے ڈراپ کیا اس نے۔۔۔۔
اس کے جہرے کے انار جڑھاؤ چازم کی نگاہوں سے مخفی یہیں پ ھے لیکن وہ چود ہی چاموسی اجتیار کیے
ہونے پھا وہ چاہیا پھا کہ اس کے دل و دماغ میں چو پھی چل رہا ہے وہ چود اس سے کرے لیکن
دوسری چاپب سے کچھ چاص امید یہیں پھی پبھی ما پ ھے یہ نل سحانے توجہ ڈراپ نورنگ کی چاپب مرکوز
کرلی۔۔۔
__________________
آپ یہاں لیٹ کر آرام کربں میں آپ کیلیے دودھ لے کر آنی ہوں دوانی کھا کر آرام کیجیے گا آپ نے اپیا"
"چیال رکھیا نلکل ہی جھوڑ دنا ہے۔۔۔
مفرہ تونی سے آنے ساپھ ہی سو گنی پھی لیکن اوپر والے تورشن کا چکر لگانے اسے اندازہ ہوا کہ نازیہ پیگم
کی طت تغت ضجیح یہیں ہے پبھی ایہیں آرام کرنے کی ناکید کررہی پھی و نسے پھی میزہ پیگم کے چانے کے
نعد اس کے دل کو ہر وفت دھڑکا لگا رہیا پھا۔۔۔۔
وہ ایہیں سجنی سے ناکید کرنی کچن کی چاپب چل دی فلحال گھر میں صرف وہ دوتوں کی موچود پھی۔۔۔۔
نازیہ پیگم کو دوانی کھالنے ہی وہ الپٹ آف کرنے ناہر نکل آنی ناکہ ان کے آرام میں کونی چلل یہ آنے اور
اسی دوران الؤنج میں چازم کی آواز گونجی تو مفرہ نے اسے گھورنے ہونے چاموش کروانا اس کی جرکت یہ
چازم نے خیرانگی سے اس کی جرکت کا مالچظہ کیا۔۔۔
"وہ نانی امی کی طت تغت پھیک یہیں ہے ایہیں دوانی دے کر سالنا ہے ناکہ وہ آرام کرلیں۔۔۔"
"یہیں اپھی دوانی دے دی ہے انسآءہللا پھیک ہوچائیں گی تم پیاؤ نمہیں کچھ چا ہیے پھا کیا۔۔۔"
ن
اسے آ کھیں موندا دنکھ وہ اس کی سمت م نوجہ ہونی اور اسی ضوفے یہ فاضلے یہ چگہ ستبھال لی
اس نے نالوں میں ہاپھ پھیرنے میت کرنے والے انداز میں کہا تو مفرہ مسکرانے ہونے فورا اپھ کھڑی
ہونی۔۔۔
"لیکن جتنی والی نمک والی یہیں نلیز مچھے مرنا یہیں ہے اس دن کی طرح۔۔۔"
اس نے نافاغدہ ہاپھ چوڑ دنے تو مفرہ وہ دن ناد کرکے کھلکھال کر ہیس دی اپنی غرصے نعد اس کی چالص
ن ہ ھ ک ک ھی
ک پ م
نی ہونی سی اس کے ستیے یں ھوار بن کر پرسی وہ نےساخنہ اسے د ھے گیا ی
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 279 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
نمہیں اپھی پھی ناد ہے پب تو مچھے پیانی یہیں آنی پھی یہ اب تو میں کسی اور خیز میں یہ سہی چانے"
"میں پرفیکٹ ہوچکی ہوں۔۔۔
وہ اپرا کر تولی تو چازم نے شیانسی نگاہوں سے اس کی چاپب دنکھا اور سر جھیکیے مونانل یہ آنے والے میسج
کی سمت م نوجہ ہوا۔۔۔۔
"چازم۔۔۔۔"
"ہوں۔۔۔"
وہ اس کے جہرے کو نظروں کے چصار میں لیے تولی لہچے میں درد واضح پھا اس کی نات نے چازم کو
نظربں اپھانے پر مجنور کردنا وہ نک نک اسے د نکھے گیا۔۔۔۔
اجھا کیا ندال ہے مچھ میں و نسے یہ نات تو میں پھی آپ کے م تعلق کہہ سکیا ہوں لیکن کہوں گا یہیں"
ک نونکہ حجی امی کے چانے کے نعد میں چاالت کا سامیا کرگیا لیکن آپ نے مچھے ِ
مورود الزام پھہرا
"دنا۔۔۔۔
وہ اس کی چاپب دنکھیے درد پھرے لہچے میں توال مفرہ کو اخساس ہوا کہ چانے انحانے میں ہی سہی وہ اس
انسان کو یہت نکل تف یہیحا چکی ہے اسے نکانک سرمیدگی نے آن گھیرا۔۔۔۔
مچھے کچھ سمچھ یہیں آنا پھا چازم کہ میرے ساپھ کیا ہورہا ہے یہلے وہ سب اس کے نعد ماما میں توٹ"
گنی پھی مچھے کسی ا پیے کی صرورت پھی خس سے میں ا پیے دل کے چاالت آشکار کرنی اس سارے معا ملے
میں میرا کیا فصور پھا میں ک نوں نسی گنی ہللا نے ماما کو ک نوں لے لیا میں سکوہ یہیں کرنا چاہنی لیکن میں
"پھک گنی ہوں۔۔۔۔
وہ آنکھوں میں آنسو لیے تولی تو چازم نے اس کے فرپب ہونے اس کا ہاپھ پھام لیا اس کی جرأت یہ مفرہ
کے وچود میں سیسیاہت دوڑ گنی اس نے نےساخنہ ہاپھ جھڑوانا چاہا لیکن مفانل کی گرفت مصنوط
پھی۔۔۔۔
آپ کا کونی فصور یہیں پھا میں ماپیا ہوں آپ کی ناکدامنی کا گواہ ہوں میں لیکن اس سب میں میں کہیں"
"یہیں پھا لیکن پھر پھی میں ہی پھا۔۔۔
وہ اس کے ہاپھ کو دنانے جہرہ جھکانے شیاٹ لہچے میں توال تو مفرہ کے دل کو دھکا لگا۔۔۔۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 281 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
"چازم۔۔۔"
اس نے دونارہ اسے اپنی چاپب م نوجہ کیا تو چازم نے جہرہ جھکانے جی چواب دنا ساند وہ پھی اب پھک چکا
پھا۔۔۔
وہ اس کے کیدھے سے لگے پھبھک کر رودی چازم نے سکیے کی ک تق یت میں اس کی چاپب دنکھا چو اسی
کے کیدھے سے لگی اسی سے وانس لو پیے کی فرناد کررہی پھی۔۔۔۔
میں اپھی پھی وہی ہو آپ کیلیے آپ نے مچھے یہحا پیے میں دپر کردی ہمارے رشیے کی توعیت کیا ندلی"
آپ نے نفرت سے منہ ہی پھیر لیا یہ رسنہ ہم دوتوں کیلیے ہی عیر م نوفع پھا ہم دوتوں کو ہی وفت چا ہیے
پھا لیکن خیر جھوڑبں۔۔۔۔۔
یہ کیدھا یہلے پھی آپ کیلیے چاصر پھا آج پھی آپ کیلیے چاصر ہے اور ہمیشہ آپ کیلیے رہے گا ناکہ آپ
"خب دل چاہے اپیا دل ہلکا کرلیں۔۔۔۔
وہ اس کے گرد چصار ناندھیے پھاری گھمییر لہچے میں توال اور ساپھ ہی رشیے کی مصنوطی کا نقین دالنا مفرہ
مچمق س
سہ
اس کی نات کا ہوم ھیے سدتوں سے رودی چازم نے اس کا نازو النے اسے ا پ یے آپ سے الگ کیا
اس کے رونے رونے جہرے کو دنکھیے وہ انک شیکیڈ کیلیے مہ نوت سا ہوا اور نےدھیانی میں اس نے مفرہ
کے ما پ ھے یہ عقیدت پھرا توشہ دنا اس کی ئیش فدمی یہ مفرہ کا سانس ستیے میں ہی انک گیا اور گالوں یہ
سرجی دوڑ گنی۔۔۔۔۔
ج
چازم کو اپنی جرکت کا اندازہ ہوا تو وہ سرمیدہ سا ہوگیا اس کی ھچھک دنکھیے اس نے نات ندلیا چاہی۔۔۔۔۔
وہ نات کا رخ ند لیے کو سکوہ کیاں نظروں سے اسے دنکھیے ہونے توال تو وہ جہرہ ضاف کرنے وہاں سے اپھ
کھڑی ہونی۔۔۔۔
انکدم کچھ ناد آنے پر اس نے چلق پر کرنے اس کی سمت دنکھا لیکن نظربں اپھی پھی جھکی ہونی پھی
اس کا نس یہیں چل رہا پھا کہ م تظر سے غاپب ہوچانے وہ اس کی چاپب دنکھیے سے گرپز پرت رہی
پھی۔۔۔۔
وہ ضوفے سے پیک لگانے اسے نظروں کے چصار میں لیے توال تو اس نے گہرا سانس پھرا۔۔۔۔
اس نے مسکرانے ہونے کچن کا رخ کیا اسے مسکرانا دنکھ چازم کے دل میں چو آجری پھانس پھی وہ پھی
نکل گنی اس نے نےساخنہ ہللا کا سکر ادا کیا اور کچھ سوچیے مفرہ کی نلقید میں ہی کچن کا رخ کیا۔۔۔
_________________
گ
یہ انک آقس کا م تظر پھا جہاں ہر طرف گہما ہمی جھانی ہونی پھی نمام ورکرز کام جھوڑے انک دوسرے سے
ناتوں میں مشعول پ ھے۔۔۔۔۔
میتیخر نے آنے ہی ان سب کو ناس کے آنے کی اظالع دی تو وہ سب چلدنازی میں خیزبں الٹ نلٹ
کرنے اپنی اپنی چگہ پر رکھیے لگے ک نونکہ وہ ناس کی طت تغت سے نحونی وافف پ ھے کہ ایہیں آقس میں فصول
کی نات چ یت فطعی یہیں نسید۔۔۔۔۔
ا پیے نمام ورکرز کے ساپھ ان کا رویہ دوشیایہ پھا لیکن کام میں کمی اور کوناہی ایہیں عصہ دالنی پھی پبھی وہ
سب اس سے اجتیاط پر پیے پ ھے سب کی نظربں کام کے ساپھ ساپھ داچلی دروازے کی چاپب پھی مرکوز
پھی۔۔۔۔۔
مس ملیحہ اپنی فانلز کو اجھی طرح سمتیے یہ یہ ہو کہ ناس آپ کا تورنا نسیر سمیٹ کر یہاں سے نکال"
"دبں۔۔۔
گنی۔۔۔۔
چیکہ نافی سب انک نظر گھڑی کو دنکھیے اب ا پیے ا پیے کیین میں کھڑے ناس کے آنے کے مت تظر
پ ھے۔۔۔ لیکن دل میں معمول واال ڈر پھی پھا ک نونکہ وہ سب ناس کی غادات سے اجھی طرح وافف
پ ھے۔۔۔۔
_______________
شیاہ مرسڈپز انک ساندار آقس کے سا میے آکر رکی پھی شیاہ کلر کا ئت یٹ کوٹ یہیے دراز فد ورزسی خسم کا
مالک خس کے جہرے یہ سجنی جھانی ہونی پھی نال نفاست سے سیٹ کیے ہونے اچلی رنگت یہ ہلکی تیرڈ
چو اس کی سخصیت کو چار چاند لگا رہی پھی وہ ا پیے اسست یٹ کے ہمراہ ناک کی شیدھ میں چلیا آقس میں
داچلی دروازے کی چاپب پڑھا اور انک نظر تورے آقس میں دوڑانی ہر طرف چاموسی کا راج پھا وہ پ تقیدی
نگاہوں سے اردگرد کا چاپزہ لے رہا پھا م نوازن چال چلیا وہ آقس کی چاپب پڑھ رہا پھا لیکن انک چگہ نگاہ جم
کے رہ گنی۔۔ معمول کی جرکت یہ اس نے لب سجنی سے آنس میں پ نوست کر لیے۔۔۔۔
مصنوط فدم اپھانا وہ ملیحہ کے ڈنسک کے سا میے رکا اور اپنی سرد نظربں اس یہ نکانی انک طرف کھڑے
میتیخر نے نےساخنہ چلق پر کیا چیکہ اسست یٹ پھی دل ہی دل میں اس کی خیر کی دغائیں ما نگیے
لگا۔۔۔۔
"آپ میرے کیین میں آکر مچھ سے ملے کچھ دپر میں۔۔۔"
ن
وہ سحت لہچے میں اسے ناور کرانا ا پیے آقس کی چاپب پڑھ گیا ملیحہ کی آ کھیں نحیر سے پھیل گنی سب نے
ان کے چانے ہی سکھ پھرا سانس چارج کیا اور اپنی اپنی نشست ستبھالی۔۔۔
میتیخر نے آقس میں داچل ہونے ہی سالم کیا تو اس نے شیجیدگی سے اس کے سالم کا چواب دنا۔۔۔
"وغلیکم اسالم چیدر یہیں آنا اپھی نک کچھ انفارم کیا پھا اس نے۔۔۔"
س
وہ دوتوں ہاپھوں کو ناہم مالنے میتیخر سے محاطب پھا اس کی نات یہ میتیخر نے نا ھی سے کیدھے
مچ
اچکانے۔۔۔
م
انک تو یہ لڑکا پھی یہ خیر کل چو فاروفی انڈسیرپز کے ساپھ ام نورپ یٹ میتیگ ہے اس کی کمل پیاری"
"رکھیں انک نار نمام نقصیالت آپ کو چیدر سر دے دبں گے مچھے کل ذرا سی پھی گڑپڑ یہیں چا ہیے۔۔۔
"اس نے میتیخر کو آرڈر د پیے ناور کرانا صروری سمچھا آنکھونمیں واضح وارپیگ پھی۔۔۔
اس نے میتیخر کو چانے کا عیدیہ د پیے اسست یٹ کی چاپب ہاپھ پڑھانا تو اس نے ان کی پھیلی ہبھیلی پر
فانل رکھ دی۔۔۔
اس نے فانل یہ نظر دوڑانے مج تصر نات کی تو وہ پھی ان کی نات یہ الرٹ ہونے تورے دن کی نقصیالت
پیانے لگا۔۔۔
اسی دوران اس کی نگاہ ئتیل یہ ر کھے نجنی یہ پڑی جہاں چازم پیازی کے جروف رقم پ ھے اس نے
مسکرانے ہونے ان جروف یہ ہاپھ پھیرا اور سر کے اسارے سے ا پیے اسست یٹ کو ئتبھیے کا اسارہ کیا۔۔۔
ا پیے کام میں مصروف اس نے چیدر کو اندر آنے سے روکا چو مست ماچول میں چانی انگلی میں گھمانا آقس
کے اندر راچل ہورہا پھا اس کی نکار یہ اس کے پڑھیے فدم نےساخنہ رکے ہوپ نوں کو گول کرنے اس نے
شیانسی انداز میں آتیرو اچکانے۔۔۔۔
"یہ کیا وفت ہے آقس آنے کا تورا آدھا گھتیا لیٹ ہیں آپ۔۔۔۔"
کیا کروں نار پ نوی نحوں واال ہوں سب کچھ دنکھیا پڑنا ہے انک پ نوی سے چان جھڑا کر آنا ہوں دوسری"
"یہاں مل چانی ہے۔۔۔
وہ دہانی د پیے آنے انداز میں توال تو چازم اس کی ڈرامے نازی یہ نفی میں سر ہال کر رہ گیا چیکہ اس کے
اسست یٹ نے مسکراہٹ دنانی۔۔۔
ا پیے اسست یٹ کو ناہر چانے کا اسارہ کرنے اس نے چیدر کو اندر آنے کی اچازت دی تو وہ پھی نسکر پھرا
سانس چارج کرنے ہلکے ہلکے سے گیگیانے اندر داچل ہوا چازم اس کی جرکت یہ ناشف سے سر ہال کر رہ
گیا۔۔۔
اس نے انک فانل اس کے سا میے رکھیے شیجیدگی سے چیدر سے اس کے نانا کے م تعلق توجھا تو وہ پھی
مسکرانے ہونے ہاں میں سر ہالگیا۔۔۔۔
وہ آنکھوں میں نسکر لیے توال تو چازم نے نارازضگی پ ھری نگاہوں سے اس کی سمت دنکھا۔۔۔۔
تم یہ سب کہہ کر مچھے پرانا کرد پیے ہو یہ ک نوں پھول چانے ہو کہ وہ میرے مسیحا ہیں میں ان کا"
"یہیں۔۔۔ میں آج چو پھی ہوں صرف ان کی ندولت ہوں۔۔۔
وہ اس کے ہاپھ یہ اپیا مصنوط ہاپھ رکھیے پھتبھیانے ہونے توال تو پھی نچھلی نمام ناتوں کو ذہن سے جھیکیے
ہیس دنا چازم نے تو اس کے ہیسیے یہ پھی ہیسیا گوارا یہیں کیا۔۔۔۔
کیا ہے اب آ پنی کو کہیا ہی پڑے گا کہ اس کی رچصنی انحام ناچانی چا ہیے اب ماساہللا لڑکا پڑھ لکھ کر"
"فارغ ہوگیا ہے اپیا اجھی کمتنی اس کے ہتیڈ اوور ہے اب تو سادی نکی ہوچانی چا ہیے۔۔۔۔
وہ نائیں آنکھ دنانے سرارت سے توال چیدر کی توفع کے عین مطاتق وہ سادی کے ذکر یہ ہیس دنا۔۔۔
لمچے پھر میں وہ شیجیدہ ہونا پیک جھوڑنے اس کی سمت م نوجہ ہوا تو چیدر نے پھی چ یب سے مونانل نکال
کر ئتیل یہ رکھیے اس کی چاپب دنکھا۔۔۔۔
یہ کل کی متیگ کی فانل ہے نمام صروری تواپییس توٹ ڈاؤن کرلو اور میتیخر کو ا ج ھے طر نفے سے نات ناور"
"کرواد پیا کہ کل کی میتیگ ہرفیکٹ ہونی چا ہیے۔۔۔۔
وہ انک پیلی رنگ کی فانل اس کی چاپب پڑھانا ہوا توال تو فانل یہ نگاہ دوڑانے اس نے پھی اپیات میں سر
ہالنا۔۔۔
چلو پھاگو اب اور کام یہ فوکس کرو کل اگر ہمیں وہ ڈنل مل چانی ہے تو ہماری کمتنی مزند پرفی کرے گی"
"اور آگے چاکر ہمارے لیے یہت اجھا ہوگا۔۔۔
وہ چوسی سے نمبمانے جہرے سمیت توال اسے امید پھی کہ کل یہ ڈنل ایہیں ہی ملیے والی ہے۔۔۔
وہ فانل اپھانے آرام سے ضوفے یہ پراجمان ہوگیا اسے ا ہ یے کام میں مصروف دنکھ اتیرکام اپھانے مس
ملیحہ کو آقس میں نالنا۔۔۔۔
کچھ لمحوں کے توفف کے نعد آقس کا دروازہ ناک ہوا تو اس نے آنے والے کو اندر آنے کی اچازت دی۔۔۔
"نس سر۔۔۔"
وہ سر جھکانے دھبمے لہچے میں تولی چاپنی پھی کہ اب کالس نکی ہے۔۔۔۔
میں یہ نات آپ کو یہلے پھی ناور کرواچکا ہوں اور اب مزند کروارہا ہوں میری نات ذہن نسین کرلیں مچھے"
ا پیے آقس میں کسی قسم کی فصول گونی پرداست یہیں ہے آپ کا نان سیرنس رویہ میری سمچھ سے ناالپر
"ہے آجر آپ سمچھانا نسید کربں گی کہ آپ چاہنی کیا ہیں۔۔۔۔
وہ پیکھے چ نوتوں سے اسے گھورنے سرد انداز میں توال چیدر پھی چانے ئتیے نطاہر ا پیے کام میں مصروف پھا
لیکن نمام توجہ ایہی دوتوں کی چاپب میذول پھی۔۔۔
"آپ کو۔۔۔"
وہ نےدھیانی میں تولی اس کی نات یہ چیدر کے منہ سے چانے فوارے کی ضورت میں ناہر نکلی اور اس
نے پری طرح کھانسیا سروع کردنا۔۔۔۔
ملیحہ کو اپنی نات کا اندازہ چازم کی سرد نظربں چود پر محسوس کرکے ہوا تو وہ توکھالگنی۔۔۔۔
وہ کھسیانے ہونے تولی اس کی نات یہ چیدر نے داپ نوں کی نمانش کی۔۔۔۔
"سو ا نسے رہا ہے جیسے گھر میں پ نوی نے ئتیدبں اڑانی ہو۔۔۔"
ی ح ک
چیدر کی زنان میں مزند لی ہونی تو اس سے خپ یں رہا گیا چوانا اس نے اسے ظرانداز کیے چاموسی
ن ہ ھ
اجتیار کرنا یہیر سمچھا۔۔۔۔۔
_______________
لیدن میں انک خسین سام گزری پھی سام کے سانے ہر چاپب جھارہے پ ھے ہوا میں ہلکی ہلکی چیکی
موچود پھی پھیڈی ہواؤں کی آواز انک عج یب سا سرور نحشش رہی پھی کسادہ نالکونی کی ندولت وشط میں دو
کرشیاں اور ساپھ انک میز پھا جہاں اس کی نسیدندہ نلیک کافی کا مگ رکھا ہوا پھا وہ کرسی یہ الپرواہ انداز میں
ئتبھا گھت نوں یہ لیپ ناپ ر کھے تیزی سے لیپ ناپ یہ میلز کا مالچظہ کررہا پھا گاہے نگاہے مونانل یہ پھی
نظر ڈال رہا پھا۔۔۔۔
میز سے کافی کا مگ اپھانے اس نے انک خسکی پ ھری چو ہوا کی ندولت پھیڈی ہوچکی پھی
اچانک دروازے یہ ہونے والی دشیک سے اس نے کافی کا مگ میز یہ اندر ہولے سے کم ان کہا۔۔۔۔۔
اندر آنے والی سخصیت کو دنکھیے اس کے جہرے یہ پرم مسکراہٹ نے اچاطہ کیا وہ لیپ ناپ میز یہ رکھیے
وہاں سے اپھ کھڑا ہوا۔۔۔۔
"ہاں سو تو ہے خیر آپ پیائیں دپنی کیلیے کب نک نکل رہے ہیں آپ کی فالپٹ ہے یہ آج۔۔۔۔"
وہ اس کا نقصیلی چاپزہ لتیے ہونے اقسردگی سے تولی چو پراؤذر سرٹ میں ملنوس پھا۔۔۔
"ہاں نس کچھ ہی دپر میں فہد آچانے تم مچھے یہ ناد دالنے آنی ہو۔۔۔"
وہ ا پیے میتیخر کا ذکر کرنے ہونے دھبمے سے مسکرانے ہونے توال تو مفانل نے سکوہ کیاں نظروں سے
اس کی چاپب دنکھا۔۔۔۔۔
آپ ک نوں چارہے ہیں فہام آپ کو شیدھا ناکسیان چانا چا ہیے میں انک محلص دوست ہونے کی ندولت"
"یہی مسورہ دوں گی آپ کو میں یہیں چاپنی آپ نے مچھے کبھی مانا ہے نا یہیں لیکن میں ماپنی ہوں۔۔۔۔
میرب اس کے ساپھ ہی ضوفے یہ چگہ ستبھالنی اسے سمچھانے والے انداز میں تولی۔۔۔۔
مچھ میں ہمت یہیں ہے ا پیے غرصے نعد ان کا سامیا کرنے کی اور و نسے پھی میرے نانا کو میرا وانس"
"وہاں چانا نلکل نسید یہیں آنے گا۔۔۔۔
وہ سر کے نالوں کو مبھی میں چکڑنے سرمیدگی سے توال اس کی چالت دنکھیے میرب کے دل کو دھکا سا لگا
اس نے ساپیڈ ئتیل سے چگ اپھانے گالس میں نانی انڈنال اور اس کی سمت پڑھانا۔۔۔۔۔
فہام نے مسکرانے ہونے گالس اس کے ہاپھ سے پھام لیا اور اس ہی سانس میں نی گیا۔۔۔۔
میری نات عور سے شییں چار سال یہلے چو غلطی چانے انحانے میں ہی آپ سے ہونی ہے وہ آپ کا"
انک جزنانی ف تصلہ پھا اور اپنی کزن کے ساپھ چو آپ کرکے آنے ہیں وہ کسی ضورت پھی معافی کے فانل
یہیں ہے لیکن وہ اس کا طرف ہوگا کہ وہ آپ کو معاف کرسکنی ہے نا یہیں یہ اس پر میخصر ہے لیکن
"معافی مانگیا آپ پر فرض ہے۔۔۔۔
یہ وہی چاپنی پھی کہ کس ہمت سے اس نے یہ نات کی پھی وریہ دل تو اس کے ناکسیان چانے یہ ہی
چون کے آنسو رو رہا پھا۔۔۔۔
مچھ میں اپنی سکت یہیں ہے کہ میں اس کا سامیا پھی کرسکوں چازم پھیک کہیا پھا کہ مچھے کونی چق"
"چاضل یہیں پھا کہ میں اس کے پردے یہ کونی غلط نات کرنا۔۔۔
وہ نسبمانی سے سر مسلیے ہونے توال تو میرب نے نسلی د پیے کو اس کے سانے یہ ہاپھ رکھا ا پیے سانے یہ
پرم و نازک ہاپھ کا لمس محسوس کرکے اس نے نظربں اپھانے اس کی سمت دنکھا چو ہمیشہ کی طرح ا پیے
نمام کام ن ِس نست ڈال کر اس کی مسیحانی کیلیے چاصر پھی اس کی آنکھوں سے جھلکیے چذنے اس کی
ٰ
نگاہوں سے مخفی یہیں پ ھے لیکن وہ ا پیے آپ کو اپیا اغلی نلکل یہیں سمچھیا پھا کہ میرب جیسی لڑکی اس
کا نصیب پیے نا وہ ا پیے دل میں اس کیلیے کونی چاص جزنات رکھیا پھا وہ صرف اس کیلیے انک محلص
دوست کی چیت یت رکھنی پھی۔۔۔۔۔
میرب کے چیکی نحانے پر وہ چونک کر شیدھا ہوا اور مسکرانے ہونے اس کی سمت دنکھا۔۔۔۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 295 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
"اجھا میں اگر یہاں سے چال چانا ہوں تو نمہارا کیا ہوگا۔۔۔"
اس نے سوالنہ انداز میں پھ نوبں اچکانی جیسے اس کا چواب چاپیا چاہیا ہو۔۔۔۔
میرا کیا ہونا ہے میں پھی نمہارے پیچھے پیچھے ناکسیان چلی آوں گی آقیر آل میری فبملی پھی وہی مقبم"
"ہے۔۔۔۔
ج س
وہ نائیں آنکھ دنانے سرارت سے تولی تو اس کی سرارت ھیے وہ سر ھ کیے ہونے یس دنا۔۔۔
ہ ی مچ
اجھا اور یہاں کی چاب اس کا کیا کرو گی میں تو وہاں چازم کے ساپھ چاکر کمتنی ستبھال لوں گا آقیر آل"
میرے پھانی نے اپنی پرفی کرلی ہے مچھ سے پھی پڑا پزنس مین بن چکا ہے مچھے تو آفر پھی کی پھی اس
"نے میں تو سکون سے اس ماچول میں رچ نس چاؤں گا۔۔۔۔
وہ کیدھے اچکانے نےپیازی سے توال میرب نے اس کی نات یہ ساکی نگاہوں سے اس کی سمت
دنکھا۔۔۔۔
فہام کے ناکسیان سے چانے کے نعد چازم اس سے مسلسل را نطے میں پھا انک سال فیل انک
ام نورپ یٹ میتیگ کی ندولت وہ لیدن آنا پھا وہی اس کی مالفات فہام سے ہونی پھی خب فہام کو چازم نے
اپنی کمتنی کے م تعلق پیانا کنی لمچے تو وہ ساکت نگاہوں سے اسے دنکھیا رہ گیا کہ اس کا جھونا پھانی اپیا پڑا
ہوچکا ہے پبھی چازم نے اسے وانس گھر لو پیے پر اصرار کیا پھا لیکن اس وفت وہ معا ملے کی پزاکت کو
دنکھیے اس کی نات کو نال گیا پھا لیکن اب اسے وہ سوچ آنی پھی کہ کاش وہ اس دن گھر چال ہی چانا اپنی
ماں کی آعوش میں چانے کیلیے ا پیے ناپ کے سانے میں چانے کیلیے وہ پرس گیا پھا لیکن کسی کا سامیا
کرنے کی اس میں سکت یہیں پھی۔۔۔۔
ا پیے پھوکے ہیں آپ وہاں چانے ساپھ ہی مچھے پھول چائیں گے کونی نات یہیں میرے ڈنڈ پھی چانی"
مچک ی س
"مانی سخصیت ہے مچھے کسی سے م ہیں ھیے گا۔۔۔۔
وہ گردن اکڑا کر اپرانے والے انداز میں تولی تو اس نے کمر یہ ہاپھ رکھیے زپردست گھوری سے توازا
دروازے یہ ہونے والی دشیک سے وہ دوتوں دروازے کی سمت م نوجہ ہونے فہام نے کم ان کہیے اندر آنے
کی اچازت دی۔۔۔۔
اس کا میتیخر اسے ہ نوز پراؤذر سرٹ میں ملنوس دنکھ کر خیرانگی سے توال۔۔۔۔
تم چا پیے ہو مچھے سروع سے ہی اپنی ڈرنسیگ کا کونی ہوش یہیں ہونا چانے چانے پھی پیار ہوچاؤں گا"
میں نے کونسا میک اپ جیسا کارنامہ سر انحام د پیا ہے میری پیکیگ آلموسٹ ڈن ہے میرے پیگز وعیرہ
"گاڑی میں رکھواد پیا۔۔۔۔
وہ فہد کو انک چاپب ر کھے پیگز کی چاپب اسارہ کرنے اپنی وارڈروب میں سے کیڑے نکا لیے لگا چو کہ اسے
چک ن
دپیا کا مشکل پربن کام لگیا پھا میتیخر نے اس کے م کی ل کی۔۔۔۔
ی مع
میرب اسے نازو سے نکڑ کے پیچھے کرنی چود کیڑے کھیگھا لیے لگی پ نوی نلنو کلر کا ئت یٹ کوٹ دنکھیے اس کی
ن
آ کھیں جمک اپھی اس نے اچکیے ہونے وہ نکاال اور فہام کی سمت پڑھانا۔۔۔۔
"ناٹ اگین میرب پھر سے پ نوی نل نو آنی تو یہ نمہارا نسیدندہ کلر ہے لیکن مچھے نفرت مت کرواؤ۔۔۔"
وہ نافاغدی ہاپھ چوڑنے والے انداز میں توال تو وہ اپنی توفع کے عین مطاتق ِرد عمل یہ کھکھال کر ہیس دی
۔۔۔۔
اس کے واسروم میں پید ہونے ہی میرب نے اپنی آنکھوں میں آنی نمی کو ضاف کیا لیکن آنسو پ ھے کہ اس
کے چانے کا ستیے یہی چارہے پ ھے اگلے دو مہت نوں میں وہ ناکسیان وانس چانا چاہنی پھی ک نونکہ اس کی
م
پڑھانی نفرپیا کمل ہوچکی پھی فہام سے اس کی مالفات اپنی فرپیڈ کے نانا کے توشط ہونی پھی اور یہلی نظر
میں ہی ساندار سخصیت کا چامل فہام پیازی اس کے دل میں گھر کر گیا اس دن میرب یہلی نظر کی مجیت
میں گرفیار ہونی پھی اس یہ آشکار ہوا پھا کہ مجیت ا پیے آپ میں کتیا اپر رکھنی ہے اس سے یہلے مجیت کے
ل مچپ س
م تعلق اس کی رانے نلکل مجیلف ھی وہ نی ھی کہ یہ انک و نی چذیہ ہے کن گزرنے محوں یں وہ
م ی ل ف پ ھ
اس کی غادی ہونی چلی گنی اور اس کی مجیت سدت اجتیار کرنی گنی لیکن آج نک وہ فہام کے سا میے اس
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 298 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
ہئت ی
چذنے کا اظہار یہیں کرنانی پھی ک نونکہ اس کے م تعلق سب کچھ چا پیے کے نعد وہ اس یچے یہ جی ھی
پ ی
کہ فہام اپھی پھی اپنی کزن سے مجیت کرنا ہے خسے وہ پری طرح پھکرا آنا پھا۔۔۔۔۔۔
ئ
واسروم سے نکلیے ہی س نے انک نگاہ میرب یہ ڈالی چو ضوفے میں تبھی اپنی سوچوں میں غلطاں پھی
ن
آ کھیں چد درجہ سرخ ہورہی پھی اس نے میرب سے نظربں ہیانے اپیا سارا دھیان نالوں کو پرش کرنے کی
سمت لگادنا کبھی کبھی اس کی چالت دنکھیے وہ چود سے نظربں جرا چانا کرنا پھا کیا وہ اس التق پھا کہ کونی لڑکی
اس چد نک اس میں اتوالو ہوچانی مفرہ کا چیال آنے ہی اسے سرمیدگی نے آن گھیرا۔۔۔۔۔۔
مونانل یہ آنے والی کال یہ دوتوں چو نکیے ہونے شیدھے ہونے پیڈ یہ رکھا مونانل اپھانے ہی اس نے کال
کرنے والے کا نام دنکھیا چاہا لیکن ناکسیان سے آنے والی کال یہ اس کا دل دھک سے رہ گیا چازم کا نمیر
تو اس کے مونانل میں مخقوظ پھا پھر یہ کس کا نمیر پھا اس نے پرنسانی سے میرب کی سمت دنکھا چو اسی
کی چاپب م نوجہ پھی اس نے سر ہالنے اسے کال اپھانے کی ہمت دی اور چود دوتوں ہاپھوں کی مبھ نوں
پ
کو توری ظافت سے ھتیچ لیا اس کا دل ڈر رہا پھا کہ ناچانے اب کیا نات ہوگی۔۔۔۔
اس نے ا پیے ہاپھوں کی کیکیاہٹ یہ فاتو نانے دھبمے سے سالم کیا دوسری چاپب کچھ لمچے چاموسی جھانی
رہی۔۔۔۔
دوسری چاپب سے آنے والی آواز یہ انک لمچے کیلیے تو وہ ساکت رہ گیا اس کا دماغ ماؤف ہوچکا پھا ا پیے
آپ یہ فاتو نانے اس نے گہرا سانس پھرا۔۔۔۔
"چاچو۔۔۔"
سکر ہے ناد تو ہے کہ آپ کے انک چاچو پھی ہے۔۔۔ نقصیل سے نات یہیں کروں گا نس یہی اظالع"
د پیے کیلیے فون کیا پھا کہ پھانی ضاخب کی طت تغت اس غرصے سے ناساز ہے اگر دل مانے تو ناکسیان
"لوٹ آنا آج پھی اسی سدت سے اس گھر کے پڑے ئتیے کا اپ تطار ہے ہمیں۔۔۔۔
ایہوں نے الیحاپنہ انداز میں کہیے فون کاٹ دنا ان کی نات یہ فہام وہی پیڈ یہ ڈھے سا گیا۔۔۔
"سر آپ پیار ہیں ہمیں چیک آؤٹ کرنے میں صرف ئیس میٹ ہے۔۔۔"
فہد نے شیجیدگی سے اسے ناور کرانا لیکن فہام اس کی نات یہ ندک اپھا۔۔۔۔
"فہد جتنی چلدی ہوسکیں ناکسیان کی سیٹ نک کراؤ میں چلد سے چلد ناکسیان چانا چاہیا ہوں۔۔۔"
وہ سکسنہ لہچے میں توال غدنل ضاخب کی نات یہ اشکا دماغ سائیں سائیں کررہا پھا وہ غاپب دماعی سے یہاں
وہاں نگاہ دوڑا رہا پھا۔۔۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 300 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
ش ی ل مچمق س
ل م
دو شیکیڈ تو میرب کو اس کی نات کا ہوم ھیے یں گے کن عور کی میزل طے کرنے ہی اس کے
وپران جہرے یہ سادانی جھاگنی اس نے نےنقتنی سے فہام کی سمت دنکھا چو مونانل یہ کونی نمیر ڈانل
کرنے میں مصروف پھا۔۔۔
پٹ سر۔۔۔۔"
"نمہیں سمچھ یہیں آرہا وہ کیا کہہ رہے ہیں فوری چاؤ اور ناکسیان کی سیٹ نک کراؤ خسٹ گو۔۔۔۔"
م
میرب اس کی نات کمل ہونے سے یہلے ہی پرسی سے تولی تو فہد کو ماپیا ہی پڑی۔۔۔۔
ن
پبھی ا لیے فدموں اس کے چکم کی عمیل کرنے وہاں سے چل پڑا۔۔۔۔
وہ یہت چوش پھی مطلب فہام ناکسیان چائیں گے پھر ہی تو وہ اپنی فبملی سے ملوا نانے گی لیکن اگر ان
کی کزن مفرہ نے ایہیں معاف کردنا تو۔۔۔۔
اس کے دل میں تو گونا یہار کا موسم کھل اپھا لیکن یہ سوچ آنے ہی اس کی دل کی رفیار نےساخنہ است
ن
پڑی اس نے گردن دائیں نائیں ہالنے اپنی نات کی نفی کی اس نے آ کھیں میجیے ا پیے اعصاب پر فاتو
نانا۔۔۔۔
اور فہام کی پیاری میں مدد کرنے لگی آج وہ چوش پھی نےچد چوش۔۔۔۔
_________________
وہ لڑکی ا پیے انک سالہ ئتنی سے محاطب پھی چو لڑکھڑانے فدموں سے پھا گیے کو پر تول رہی پھی اور اس کو
ناکوں چیے چ نوانے کی نگ و دو میں پھی۔۔۔۔ پھاگ پھاگ کر اس کا سانس پری طرح پھول چکا پھا لیکن
آنکھوں میں واضح سرارت ناچ رہی پھی۔۔۔
"کیا ہوگیا ہے ئتیا اسے کھیلیے دو ہر وفت کا پیچھے پڑے رہیا پھی اجھا یہیں ہونا۔۔۔"
شیین سیرازی اسے اپنی تونی کے پیچھے پھاگیا دنکھ توکنی ہونی تولی تو اس نے ساکی نگاہوں سے ان کی
سمت دنکھا۔۔۔
ماما آپ پیائیں اپیا پھی سرارنی کونی ہونا ہے کیا انک تو اس کا ناپ صیح آقس چانے سے یہلے نک پیگ"
"کرنا رہیا اور ان کے چانے کے نعد یہ تواب ذادی۔۔۔۔
وہ داپت ئیسیے ہونے تولی وہ وہاج اور عیسال دوتوں کی جرک نوں سے غاجز آچکی پھی۔۔۔
"سادی کو دو سال کا غرصہ گزر چکا ہے لیکن محال ہے چو ا پیے سوہر کو ہی نکیل ڈالنی آنی ہو نمہیں۔۔۔"
وہ اس کی نات یہ منہ پیانے اسے جھاڑنے ہونے تولی تو وہ اپنی ساس کی نات شن کے ححل سی
ہوگنی۔۔۔
و نسے اب تو میں نے خیران ہونا جھوڑ دنا ہے لیکن پھر پھی میں کبھی کبھی سوچنی ہوں کہ انک ماں ہوکر"
"پھی آپ نے ہمیشہ میری ہی طرفداری کی ہے۔۔۔
وہ مسکرانے ہونے ان کے ستیے سے لگیے تولی تو ایہوں نے اس کے ما پ ھے یہ مجیت پھرا توشہ دنا۔۔۔۔
ہاں تو مچھے ئتبھے پبھانے اپنی اجھی یہو مل گنی ہے اور زندگی میں یہلی نار میرے ئتیے نے کونی اج ھا کام"
"سر انحام دنا ہے۔۔۔۔
"کبھی میری ئتنی یہ پھی توجہ دے لیا کربں گرنے لگی پھی میری چان میری پرنسز۔۔۔۔"
وہاج چو پ ھکا ہارا آقس سے آنا پھا عیسال کو گود میں اپھانے اس کا گال چومیا وہی سا میےر کھے ضوفے یہ
پراجمان ہوگیا۔۔۔۔
کوٹ نازو میں ڈالے نانی کی ناٹ ڈھیلی کیے سر کے نال ما پ ھے یہ نکھرے ہونے پ ھے اور کافی غرصے
سے سنو پ نوانے کی زجمت یہیں کی گنی پھی پھکن اس کے جہرے سے عیاں پھی لیکن پھر پھی گھر آکر
عیسال کے ساپھ وفت گزارنا اس کی غادت بن چکی پھی۔۔۔۔۔
وہ اس کی چالت کے ئی ِش نظر اس کی سمت ہاپھ پڑھانے ہونے تولی لیکن عیسال نے اس کے پڑھے
ہونے ہاپھوں کو نظر انداز کرنے وہاج کی گردن میں جہرہ جھیاگنی یہ اس کی ناراضگی کا واضح اظہار پھا اس کی
جرکت یہ وہاج کا فہقہہ الؤنج میں گونحا
چیکہ اس نے کینہ توڑ نگاہوں سے اپنی ناسکری اوالد کو دنکھا چو ناپ کے آنے ہی اسے پھول چکی
پھی۔۔۔۔۔ اس نے سکوہ کیاں نظروں سے ا پیے ساس سسر کی چاپب دنکھا چو اس کی چالت سے چظ اپھا
رہے پ ھے وہاج نے اسے دنکھیے ہی نائیں آنکھ دنانی چو اسے آگ لگانے کو کافی پھی وہ اس کو انک کتیلی
نگاہ سے توازنی تیر پیجیے ہونے کچن کی چاپب چل دی ناکہ مالزمہ کو کھانا لگانے کے م تعلق آ گاہی دے
سکے۔۔۔۔
_________________
نازیہ پیگم پرنسانی سے اس کے دروازہ کھیکھیانے ہونے تولی لیکن مفانل ستیے کے موڈ میں فطعی یہیں
پھی۔
ناہر گاڑی ر کیے کی آواز یہ ایہوں نے نےساخنہ نسکر پھرا سانس چارج کیا ک نونکہ وہ چاپنی پھی کہ اب دروازہ
الزمی کھلے گا۔
صیح نمہارے آقس چانے کے نعد غدنل پھانی سے کہہ رہی پھی کہ چاب کرنی ہے لیکن ایہوں نے پبم"
رضامیدی ظاہر کی تو اب پھر سے وہی ضد اب کمرہ پید کرکے پھوک کی ہرنال کی ہونی ہے لو پھال پیاؤں
"کھانے سے کیا ناراضگی۔
وہ نفی میں سر ہالنے ناشف سے تولی تو چازم مسکرانا ہوا وہاں سے اپھ کھڑا ہوا جیسے ساری نات کا مطلب
"اب واضح ہوا ہو۔
آپ ک نوں پرنسان ہونی ہے ان کا تو روز کا معمول ہے روزایہ کونی یہ کونی ضد ناندھ لتنی ہیں آپ ان کی"
"طرف سے پرنسان ہونا جھوڑ دبں۔
وہ ان کے کیدھے کے گرد نازو چانل کرنے مجیت پھرے لہچے میں توال اور ان کے ما پ ھے یہ توشہ دنا ناکہ
ان کی پرنسانی میں کمی ہو اس کے نسلی آمیز لہچے یہ وہ اسے دنکھیے مسکرادی۔
نازیہ پیگم نے مجیت پھری نظروں سے اس کی سمت دنکھا چو نچھلے چار سالوں میں اپیہا کا شیجیدہ اور ذمہدار
ہوچکا پھا اپنی سی عمر میں ہی وہ اس کی کمتنی کتنی پرفی کرچکی پھی یہ اسی کی دن رات کی مج یت کا ئتیحہ پھا
چازم نے تو پیا گھر پیانے کی پھی فرمانش کی پھی لیکن کونی اس گھر کو جھوڑنا یہیں چاہیا پھا پبھی اسی گھر کو
ن م
کمل طور پر رئت نو کروانا گیا ہے وہ خب خب چازم کو د کھنی پھی فہام کی کمی سدت سے محسوس ہونی پھی دو
ئین نار کہیے کے ناوچود وہ ناکسیان وانس یہیں لونا پھا پبھی وہ اسے کہیا جھوڑ چکی پھی اب ایہیں اپ تطار پھا
خب وہ اپنی مرضی سے ناکسیان وانس لونے۔
"آپ چائیں ا پیے کمرے میں میں پنہ کرنا ہوں کہ کیا مسیلہ ہے آپ کی یہو کے ساپھ۔"
س
وہ سرارت سے آنکھ دنا کر توال تو نازیہ پیگم اس کی سرارت ھیے م کرادی۔
س مچ
وہ پیتیہی انداز میں ناور کرانی ا پیے کمرے کی سمت چل دی چازم نے پھی ان کی نات یہ سر جھیکیے مفرہ
کے کمرے کا رخ کیا۔
"اوکے چلیا ہوں میں لیکن انک نات واضح کردو کہ اب نات ہی یہیں کروں گا میں آپ سے۔"
میں اونجی آواز میں اسے چان توجھ کر شیانے والے انداز میں توال تو اگلے دو شیکیڈ میں مفرہ نے دروازہ
کھول دنا اور خپ چاپ ناراضگی کا اظہار کیے وانس کمرے کے اندر چل دی۔
اس نے جڑنے ہونے اسے محاطب کیا چوانا اس کی نظربں ا پیے وچود یہ گری محسوس کرکے وہ گڑپڑاگنی
اسی لیے جہرے کا رخ موڑنے نظربں سا میے دتوار یہ جمالی اس کی دندہ دلیری یہ چازم نے شیانسی انداز
میں آتیرو اچکانے۔
وہ فرصت سے پیڈ کراؤن سے پیک لگانے توال مفرہ تو اس کے رنلیکس انداز یہ نلمال کر رہ گنی۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 307 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
"کچھ پھی یہیں تم چاؤ یہاں سے مچھے کسی سے کونی نات یہیں کرنی۔"
چوانا وہ رندھی آواز میں تولی اس کے رونے پر چازم توکھال گیا پبھی کوفت سے اسے آنسو ضاف کرنے دنکھا
انک تو ان کی نات نات یہ رونے کی غادت سے اسے اجھی چاضی جڑ پھی۔
اس نے شیجیدگی سے اسیشفار کیا اس نے نگاہیں اس کے من موہیے جہرے یہ جمالی تو مفرہ نے نفی میں
سر ہالنا۔
اپیا سارا پڑھیے کا کیا فاندہ چاب کرنے کی نات کرو تو سب کو ئتیگے لگ چانے ہیں میں کونسا کونی غلط کام"
کرنے کا کہہ رہی ہوں میں پھک گنی ہوں گھر ئتبھ ئتبھ کر مچھے ناہر نکلیا ہے یہاں سے تونی جھوڑنے کے
"نعد سے یہ لیلی کا پنہ ہے اور رانی تو یہلے ہی پھول چکی پھی انسا لگیا ہے گھنی ہونی زندگی جی رہی ہوں۔
اب کی نار وہ چیجیے ہونے تولی اندر کا الوا پھٹ چکا پھا چازم نے انک گہرا سانس ہوا کے سیرد کیا۔۔۔
اس نے شیاٹ انداز میں توجھا جیسے دماغ میں کچھ چل رہا ہو مفرہ نے اس کے سوال یہ جھٹ سے ہاں
میں سر ہالنا۔
"اجھا انک یہت ہی چونصورت اور اجھا چل ہے میرے ناس عمل کرنا چاہے گی۔"
اب کی نار وہ گہری شیجیدگی اس یہ نظربں جمانے توال انداز سوالنہ پھا مفرہ نے پیا کسی پردد کے ہاں میں سر
ہالنا۔
اممم پھیک ہے پھر میں ماما نانا سے آپ کی رچصنی کے م تعلق نات کرنا ہوں و نسے پھی عمر پڑھنی چارہی"
"ہے اپنی دپری اجھی یہیں ہونی ہمیں اب سادی کی ناپت سوچیا چا ہیے۔
ن مق س
کمرے میں اس کی پھاری گھمییر آواز گونجی چیکہ اس کی نات کا ہوم ھیے فرہ کی آ یں خیرت سے
ھ ک م مچ
پھنی کی پھنی رہ گنی اس نے نعحب سے چازم کی سمت دنکھا خس کی آنکھوں میں چذنات کا انک جہاں آناد
پھا وہ پرسوخ مسکراہٹ سمیت اسی کی سمت م نوجہ پھا نکلحت اس کے گالوں یہ پری طرح سرجی ج ھاگنی
ہاپھوں کی پروڑ مروڑ پھی چاری پھی۔
چازم نے پڑی دفت سے فہقہہ کو فاتو میں ر کھے ہونے پھا وریہ سدت سے دل چاہ رہا اس کی چالت یہ
چوب دل کھول کر ہیسے لیکن وہ فلحال اس کے عیاب کا نسایہ یہیں بن سکیا پھا۔
"تم فورا سے یہلے نکلو یہاں سے مچھے آج کے نعد اپنی شکل مت دکھانا۔"
وہ اسے کمرے سے ناہر دھکا د پیے ہونے تولی تو وہ پری طرح لڑکھڑانا اور ہیسیے ہونے اس کی چاپب دنکھا۔
م
"نار یہ کیا نات ہونی میری نات کو کمل ہونے د پنی۔"
اس سے یہلے کہ وہ دروازے نک یہیجیا مفرہ نے اس کے منہ یہ زور سے دروازہ پید کردنا چازم اس کی
جرکت یہ نلیال کر رہ گیا انک تو وہ اپیا آسان چل پیا رہا پھا خس سے اس کی تور پت دور ہوگی لیکن اس نے
اپیا پرا سلوک کرنے کمرے سے ہی ناہر پھتیک دنا۔
دروازہ پید کرنے ہی مفرہ دروازے سے پیک لگانے گہرے گہرے سانس پھرنے لگی دل کی دھڑکن چد
سے سوا پھی اس نے کا ئتیے ہاپھوں سے اپیا جہرہ پھتبھیانا چو اس کی نات یہ سرخ پڑنا چارہا پھا۔
_________________
فہام کے ذکر یہ چانے ئتنی مفرہ کا جہرہ انک دم سے شیاٹ ہوا چو کسی نے محسوس کیا ہو نا یہیں لیکن
پ
چازم نے سدت سے محسوس کیا پھا پبھی سجنی سے لب ھتیچ گیا۔
مفرہ ان سب کو انک ہی مدعے یہ نات کرنا دنکھ اکیا کر تولی تو سب نے چونک کے اس کی چاپب دنکھا
خس کے جہرے یہ اکیاہٹ واضح پھی۔
وہ معذرت چوایہ لہچے میں کہنی خییر کھشکا کر اپھ کھڑی ہونی اب اس کا رخ کچن کی چاپب پھا۔
چازم نے مفرہ کے چانے ہی اپیا رخ غدنل ضاخب کی چاپب موڑا تو ایہوں نے فہام سے ہونے والی توری
نات سے آ گاہی دی۔
نازیہ پیگم کے تو نسکر سے آنسو رواں ہو گیے ان کی سمچھ میں ہی یہیں آرہا پھا کہ وہ کس طرح اپنی چوسی کا
اظہار کرے۔
اس معا ملے میں فلحال میں کچھ یہیں کہ سکیا ک نونکہ اس م تعلق پھانی سے میری پھی دو سے ئین مرپنہ"
"نات ہوچکی ہے لیکن ان کا کونی چاص ِرد عمل یہیں پھا۔
وہ کیدھے اچکانے ہونے اقسردگی سے توال تو نازیہ پیگم نے اسے انک نظر دنکھیے نظربں جھکالی۔
مچھے یہ نات ا ج ھے سے ازپر ہے کہ پھانی ضاخب کو فقط یہی پرنسانی کھانی چارہی ہے چوان اوالد اور"
سونے یہ سہاگہ سب سے پڑا ئتیا یہت مشکل ہونا ہے اپنی اوالد سے کٹ کر رہیا چار سال ایہوں نے
فہام کو پیا د نکھے پیا نات کیے گزارے ہیں انک ناپ کیلیے آسان یہیں ہونا اپنی اوالد کو چود سے دور کرنا
فلحال یہ ف تصلہ اس نے چذنانی بن میں کیا پھا انک معافی کی دپر ہے یہاں سب کچھ یہلے جیسا ہوچانے
"گا ہمارا گھر چوسنوں کا گہوارہ بن چانے گا۔
ایہوں نے شیجیدگی سے اپنی نات کا اجتیام کیا تو نازیہ پیگم نے انک ناپیدی نگاہ ان یہ ڈالی۔
پھاپھی ان سب ناتوں کا کیا مقصد جن کا کونی وچود ہی یہ ہو وہ نائیں دل کے کسی کونے میں دفن"
کردی ہے اور اگر زندگی میں نلجیاں آنی پھی تو چوشیاں پھی تو آنی میرے دوسرے ئتیے کی ندولت اور ساند
اب مچھے اس خیز کا نحونی اندازہ ہورہا ہے کہ جیسے میری ئتنی کے نل نل ند لیے موڈ کو یہ ستبھال سکیا ہے
"وہ کونی اور یہیں کرسکیا پھا۔
وہ فخر سے اس کا کیدھا پھتبھیانے ہونے تولے تو وہ پھی ان کی نات یہ سر جھکانے مسکرادنا۔
یہ آپ سب کیلیے آسان ہوگا معاف کرد پیا لیکن میرے لیے یہیں ہے میں خب خب وہ دن ناد کرنی"
ہوں یہ دل کھیجیا ہے میرا درد پڑھ چانا ہے کونی افافہ محسوس یہیں ہونا ایہوں نے میرا دل توڑا ہے میں
"ایہیں کبھی معاف یہیں کروں گی۔
وہ نےدردی سے ا پیے گالوں یہ موچود آنسو رگڑنے ہونے دل ہی دل میں تولی اور سر جھیکیے انک نگاہ
ا پیے ہاپھوں میں موچود سوپ والے ناؤل یہ ڈالی۔
اس نے سوپ کو دونارہ گرم کرکے ناؤل میں ڈاال اور منہ یہ دو ئین جھیاکے مارنی وہاب ضاخب کے کمرے
"کا رخ کیا۔
"کیا نانا چان سارا دن لتیے رہیے ہیں کمر یہیں دکھنی آپ کی۔"
س
مفرہ سرارت یہ آمادہ پھی پبھی نائیں آنکھ دنانے ہونے تولی اس کی سرارت مچھےے وہاب ضاخب نے
مسکرانے ہونے پیڈ کراؤن سے پیک لگانی اور ساپیڈ ئتیل سے اپیا خسمہ اپھانے یہیا۔
مچھے آپ سے نلکل یہ امید یہیں پھی آپ کی نانی امی تو روز مرنصوں واال کھانا کھالنی ہیں آج تو کچھ مزندار"
"کھال د پنی آپ اب تو ماساہللا میری ئتنی کھانا پیانے میں پھی پرفیکٹ ہوگنی ہے۔
ک ن
وہ اسے ا پیے نازوؤں کے چصار میں لتیے ہونے تولے تو وہ ایہیں مصنوعی آ یں دکھا کر رہ نی۔
گ ھ
ن
"میری ئتنی کی آ کھیں ک نوں سرخ ہورہی ہیں رونی ہو کیا آپ چازم نے تو یہیں کچھ کہا۔"
"یہیں یہیں نس وہ آنکھ میں ساند کچھ چال گیا پھا خیر آپ یہ چلدی سے سوپ چبم کربں۔"
وہ ان کے سا میے جھونا ئتیل رکھنی اس یہ سوپ کا ناؤل رکھنی ہونی تولی تو وہاب ضاخب اس کی اپنی فکر پر
مسکرادنے۔
"سارا پیار آپ ایہیں ہی د پیے رہیے ہیں کچھ میرے لیے پھی نحالیا کربں۔"
چازم چو کافی دپر سے کمرے کے دروازے یہ کھڑا ان کے مجیت پھرے مطاہروں کا مالچظہ کررہا پھا اندر
آنے ساپھ ہی پرو پ ھے لہچے میں توال۔
مفرہ کا ہیسیا مسکرانا جہرہ انکدم شیاٹ ہوا چازم کی نگاہوں سے اس کی یہ جرکت مخفی یہ رہ سکی اس نے
مچس
ن م
جہرے یہ نا ھی کے ناپرات لیے فرہ کی چاپب د کھا۔
وہ ان کے سا میے سر جھکانا ہوا توال مفرہ اپھی ہی کمرے سے ناہر نکلی پھی چازم نے فوری طور پر اس
سے نات کرنے کا سوچا پبھی پھا گیے والے انداز میں اس کے پیچھے گیا۔
مفرہ چو ناہر الن کی چاپب چارہی پھی ا پیے پیچھے سے آنے والی آواز یہ نےساخنہ فدم رکے لیکن گردن
موڑنے کی زجمت یہ کی۔
مفرہ کی آواز یہ وہ چونک کر شیدھا ہوا ا پیے نالوں یہ ہاپھ پھیرنے اس نے شیجیدہ نگاہ اس یہ ڈالی۔
وہ پھوری آنکھوں میں ع تض لیے توال تو میسا نے ناراضگی سے جہرہ پھیر لیا وہ فلحال کسی سے پھی نات
یہیں کرنا چاہنی پھی۔
وہ نافاغدہ اس کے سا میے ہاپھ چوڑنے ہونے اکیاہٹ سے تولی تو چازم کی کسادہ ئیسانی یہ سکییں نمودار
پ
ہونی خیڑوں کو سجنی سے ھتیچ لیا۔
ک نوں یہیں کونی نات کرنی اگر پھانی گھر وانس آنا چا ہیے ہیں تو اس میں کونی مصانقہ یہیں ہے یہ ان کا"
"پھی گھر ہے مفرہ۔
وہ پرم انداز میں اسے سمچھانے ہونے توال تو اس نے انک تیز نگاہ چازم یہ ڈالی جیسے اس کی نات نلکل
پھی نسید یہ آنی ہو۔
تو میں نے کب م تع کیا ہے وہ آ ئیں سو نار آ ئیں لیکن ان کے آنے پر کونی میرے سے یہ توفع یہ رکھیں"
"کہ میں نارمل ہوچاؤں گی نا ایہیں معاف کرکے مہان ہوچاؤں گی۔
چوانا وہ اکھڑ لہچے میں کہنی وہاں سے چانے لگی پبھی چازم نے سجنی سے اس نے دوتوں نازو پھام لیے مفرہ
کو اس کی انگلیاں ا پیے نازوؤں میں پ نوست ہونی محسوس ہونی نکل تف کی سدت سے آنکھوں میں آنسو آ گیے۔
اس کی آنکھوں میں نمی دنکھیے اس نے فورا اپنی گرفت کو پرم کیا لیکن لہحہ اپھی پھی سجنی اجتیار کیے ہونے
پھا۔
ک نوں نارمل یہیں ہوسکنی آپ کیا دفت ہے اس میں وہ معاملہ چبم ہوچکا ہے اس فصے سے ناہر نکل"
"آ ئیں نس کردبں اس میں جتیا کیا آپ اب پھی پھانی کو چاہنی ہیں۔
یہ نات صرف وہ ہی چاپیا پھا کہ کتنی مشکلوں سے اس نے یہ الفاظ اپنی زنان سے ادا کیے پ ھے انسا
محسوس ہورہا پھا کہ کونی دل کو کید جھڑی ے خیڑ رہا ہے اس کی نات یہ مفرہ کے ضتط کا سیرازہ نکھر کیا
پبھی پبھرنے ہونے اسے پیچھے کی چاپب دھکا دنا۔
ہاں نس آچاؤ تم پھی تم پھی الزام پراسی کر لو صرف تم ہی رہ گیے پ ھے ک نوں ہر نار لڑکی کو ہی کمزور"
سمچھا چانا ہے کیا اسے کونی اجتیار یہیں ہے کہ اپنی زندگی کیلیے کونی ف تصلہ کرسکیں۔
چو وہ کر کے گیے پ ھے میرے ساپھ جیسا ان کا رویہ پھا میرے ساپھ کیا کونی لڑکی جھوڑو میں کسی دوسری
لڑکی کی نات یہیں کرنی میرے جیسی لڑکی کم سے کم ان کے ساپھ کی چواہش یہیں کرسکنی۔
ہاں نحین سے انک رسنہ ہونے کی ندولت انسیت ہوچانی ہے مچھے پھی پھی ماپنی ہوں میں جھیالنی یہیں
اس خیز کو لیکن انک رشیے میں سب سے اول درجہ غزت کو چاضل ہے اگر رشیے میں غزت ہی یہ ہو تو
وہ رشیے ناپیدار یہیں ہونے کھوکلے ہونے ہیں ایہیں تو میرے یہ اعتیار ہی یہیں پھا میں چاپنی ہوں کہ ان
کی ناتوں یہ کیسے گھٹ گھٹ کر رونی ہوں میں کیسے جتنی پھی ان کی ناتوں کو سوچیے میرا دم گھتیا پھا لیکن
ان کے انک ف تصلے نے سب یہس یہس کردنا ان کی انا نے سب کے غرور کو چاک میں مالدنا کتیے دل توڑ
دنے کیا معاف کرد پیا اپیا آسان ہے یہیں آسان نلکل پھی یہیں یہ نس کہیے کی چد نک ہے کونی آسانی
"سے عمل یہیں کرنانا میں تو نلکل پھی یہیں کرناؤں گی۔
چار سالوں کا عیار پھا چو آج ا پیے غرصے نعد چازم کے سا میے یہہ نکال پھا وہ سسکیے ہونے وہی پیچے
ئ
گرنے کے انداز یہ تبھی چازم کی نات نے اسے اندر نک توڑ کر رکھ دنا پھا کیا وہ ا پیے غرصے میں اس پر
اعتیار پھی یہیں کرنانا پھا۔
چازم سکیے کی ک تق یت میں اس کی نمام نائیں شن رہا پھا اسے پیچے ئتبھیا دنکھ وہ پھی ئت یٹ کے نا پیچے
اپھانے اس کے ساپھ ہی ئتبھ گیا۔
آپ نے انسا سوچ پھی کیسے لیا کہ میں آپ پر الزام پراسی کرسکیا ہوں کیا میں آپ کو اپنی نست ذہت یت"
کا انسان لگیا ہوں چو ا پیے کسی پھی مفاد کیلیے کسی دوسرے کے دل کوں توڑوں گا پھیک ہے ماپیا ہوں
انک غلطی سر ذد ہوگنی میرے سے میں نے آپ سے یہ نات کہہ دی لیکن اس نات کا رخ آپ غلط
سمت میں لے گنی ہیں۔
اور رہی پھانی کو معاف کرنے کی نات تو معاف کرنے والے کو ہللا ناک پھی نسید کرنےہیں یہ ہمیں ہمارا
اسالم کیا سکھانا ہے کہ ہمیں در گزر کرنا چا ہیے آپ پھی سوچیا جھوڑ دبں دل کو سکون ملے گا اس اذ پت
سے جھ تکارا مل چانے گا کیا ہمارے نکاح میں اپنی پھی ظافت یہیں کہ آپ پرانی ناتوں کو پھالدبں اور
"انک پنی زندگی کی سروات کربں۔
وہ مسحور کن لہچے میں تو لیے سوالنہ انداز میں اس سے محاطب پھا وہ ا پیے گھر کو نکھرا دنکھ کر پھک گیا پھا
اسے فہام کو وانس الکر انک لڑی میں پرونا پھا لیکن ناچانے یہ سب کب ممکن ہونا پھا۔
کاش وہ اسے پیا نانا کہ وہ اس سے مجیت کرئتبھا ہے لیکن فلحال یہ موفع پھا یہ دسنور۔
وہ پھیک ہی تو کہہ رہا پھا وہ پھی تو کسی سے سجی مجیت کرنا پھا لیکن مفرہ سے نکاح ہونے کے نعد ان
کے درمیان اس م تعلق کونی ذکر یہیں ہوا پھا اور مفرہ کے دل میں یہ آجری پھانس پھی کہ وہ انک سخص
ئ
کا دل توڑ تبھی ہے لیکن وہ چاسم سے چاہ کے پھی اس مدعے یہ نات یہیں کرنانی پھی۔
دوتوں انک دوسرے کی چالت سے انحان ا پیے دل و دماغ میں نانے نانے ناندھیے میں مصروف پ ھے۔
اس نے مفرہ کو اپھیا دنکھ لمچے کے ہزاروبں چصے میں پھرنی دکھیے اسے دونارہ ا پیے مفانل پبھانا اور کیدھے
ج
ھ ھچ
سے کیدھا نکرانے اسیشفار کیا اس کی ئیش فدمی یہ مفرہ نے کیے ہونے فاضلہ فا م کیا اور پرنسانی سے
ت
.انگلیاں چیحانے لگی نلکوں یہ ہلکی ہلکی نمی اپھی پھی موچود پھی
وہ نظربں جرانے ہونے پھیگی آواز میں تولی تو چازم نے اس کے رونے پر پید نگاہوں سے اس کی چاپب
دنکھا۔
م
ک نوں رو رہی ہیں اب نات کمل ہو توگنی ہے پھیک ہے میں اس مدعے یہ آپ سے اب کونی نات"
"یہیں کروں گا اپزی رہیں۔
"یہیں میں کون ہونی ہوں تو کیے والی مچھے ان کی موچودگی سے کونی فرق یہیں پڑنا میں پھیک ہوں۔"
ن
وہ مشکل مسکرانے ہونے تولی لیکن اس کی آ کھیں اس کی مسکراہٹ سے میل یہیں کھارہی پھی چازم
نے پرمی سے اس کے دوتوں نازو کو پھا میے اس کے جہرے کے رخ اپنی چاپب کیا۔
"اگر کچھ سییر کرنا چاہنی ہیں تو نالجھحک کرسکنی ہے میں یہی ہوں آپ کے ناس۔"
وہ سوالنہ انداز میں گونا ہوا اور اس کا ہاپھ پھا میے پیار سے پھتبھیانا لیکن وہ اس کے نات یہ ہولے سے
نفی میں سر ہالگنی۔
"آپ۔"
اس سے یہلے وہ کچھ تولیا مونانل یہ آنے والی کال یہ وہ اس کی سمت م نوجہ ہوا اس سے انکسک نوز کرنا وہ
انک طرف ہونے مونانل کان سے لگاگیا اور توری توجہ سے مفانل کی نات ستیے لگا۔
مفرہ یہت توجہ سے اس کے جہرے کے انار جڑھاؤ کا مالچظہ کررہی پھی چو مفانل کی نات یہ ندل رہے
پ ھے انکدم فون پید کرنے ہی وہ پیچھے مڑا لیکن مفرہ کو ا پیے آپ کو گھورنا ناکر مسکراہٹ ہوپ نوں میں ہی
دناگیا مفرہ پھی اس کے انکدم مڑنے پر توکھالگنی پبھی کیڑے درست کرنے وہاں سے اپھ کھڑی ہونی اور
کیکیانے ہاپھ ا پیے منہ یہ پھیڑے۔
"اوکے میں آقس کیلیے نکلیا ہوں انک صروری کام آگیا ہے اچانک رات میں مالفات ہوگی آپ سے۔"
وہ اس کا گال پھبھیانے ہونے مسکرانے ہونے اندر کی چاپب پڑھ گیا مفرہ نے پھی گہرا سائیس پھرنے
اس کی نلقید کی۔
نازیہ پیگم اسے ا پیے کمرے میں چانا دنکھ کر تولی تو اس نے مخض نفی میں سر ہالنا اور کمرے میں چانے کا
ارادہ پرک کرنے وہی ضوفے یہ مونانل لیے ئتبھ گنی وہاب ضاخب کو نازیہ پیگم دوانی د پیے سونے کی
نلقین کرنے کمرے سے ناہر آچکی پھی دو سال یہلے انک چادنے کے نعد ان کی رپڑھ کی ہڈی پری طرح
میاپر ہونی پھی اسی لیے اکیر درد رہیا پھا لیکن اب کچھ دتوں سے اس درد کی ندولت ان کی طت تغت یہ
م
چاضا پرا اپر پھا پبھی ڈاکیر نے کمل پیڈ رنسٹ کی ہداپت کی پھی۔
غدنل ضاخب نے اپنی چاب سے رپیاپر ہو چکے پ ھے چازم نے تورے گھر کی ذمہداری چازم کے سر یہ آگنی
م
پھی اور وہ اسے کمل ذمےداری سے پبھاپھی رہا پ ھا۔
مفرہ کا سر صیح والی نات کے م تعلق سوچ کے درد سے پھٹ رہا پھا اس نے چانے پیانے کا سوچیے اس
نے کچن کا رخ کیا چانے پیا کر ایہیں دو کپ میں انڈنلنی وہ ناہر نازیہ پیگم کے ناس ہی آگنی پھی۔
نازیہ پیگم فون یہ کسی سے محو گقیگو پھی مفرہ کے لیے یہ خیرت کی نات پھی ک نونکہ ایہوں نے کبھی اپنی
دپر فون یہ نات کرنے میں یہیں لگانے پ ھے اس نے چانے کی پری ئتیل پر رکھی گھڑی دویہر کے نارہ نحا
رہی پھی۔
پبھی گیراج میں گاڑی ر کیے کی آواز یہ نازیہ پیگم فون پید کرکے ئتیل یہ رکھا اور خیرت پھری نظروں سے انک
دوسرے کی چاپب دنکھا۔
"نانا اور نانا چان تو آرام کررہے اور چازم اس وفت آقس میں ہونا ہے تو پھر ناہر کون ہے۔"
غ
مفرہ سوالنہ انداز میں نازیہ پیگم سے گونا ہونی ایہوں نے اس کی نات یہ ال لمی سے کیدھے اچکانے۔
ن
"آپ د کھیں میں یہ کپ دھو کر آنی ہوں۔"
نازیہ پیگم نے پھی فدم ناہر کی چاپب پرھانے لیکن چازم کے ساپھ اندر آنے والے وچود کو دنکھیے ان کے
فدم زمین میں جم کے رہ گیے ایہوں نے نےنقتنی سے چازم کی طرف دنکھا چو دوتوں ہاپھ ستیے یہ ناندھے
ایہیں ہی مسکرا کر دنکھ رہا پھا۔
ا پیے غرصے نعد فہام کو اپنی نظروں کے سا میے دنکھ کر ان کی آنکھوں سے زاروفطار آنسو یہیا سروع ہو گیے
فہام نے آگے پڑھیے ایہیں ا پیے نازوؤں کے چصار میں لتیے نالوں سےڈ ھکے سر یہ مجیت پھرا توشہ دنا تو
وہ اس کی موچودگی کا نقین کرنے اس کے ستیے سے لگی سدتوں سے رودی فہام نے پھی تم آنکھوں کو
پ
میجیے ایہیں ا پیے ستیے میں ھتیچ لیا۔
ان کو اپنی آنکھوں کے سا میے دنکھیے اسے ا پیے ستیے میں پھیڈک اپرنی محسوس ہونی ا پ یے سال کی دوری کا
سوچیے اس کے وچود کو اداسی نے اپنی لت یٹ میں لے لیا کہ وہ ک نوں ا پیے سال اپ نوں سے دور رہا۔
چازم نے مفرہ کی عیر موچودگی میں نےساخنہ سکر ادا کیا وریہ اس کے اچانک ِرد عمل کا سوچیے وہ پرنسان
ہورہا پھا اس نے دھبمے سے مسکرانے ہونے فدم ان کہ چاپب پڑھانے چاہے لیکن کچن کی چوکھٹ یہ
کھڑے وچود کو دنکھیے اس کی مسکراہٹ لمچے کے ہزاروبں چصے میں غاپب ہونی۔
ناہر سے آنے والے عیر معمولی سور یہ مفرہ نعحب سے کپ دھو کر رکھنی جیسے ہی کچن سے ناہر آنی نازیہ
پیگم کے گلے سے لگے وچود کو دنکھ کر اس کا وچود زلزلوں کی ذد میں آگیا نانگوں سے چان نکلنی محسوس ہونی
تورے چار سال نعد وہ اس کی نگاہوں کے سا میے پھا اس کی نائیں ناد کرنے اس نے سجنی سے آنکھوں کو
میچ لیا زجم دونارہ رشیا سروع ہو گیے پ ھے۔
اب غدنل ضاخب اسے گلے سے لگارہے پ ھے لیکن مفرہ کو اپنی نمام پر خسیات معطل ہونی محسوس ہونی
سب یہ نگاہ دوڑانے اس کی نگاہ چازم سے ملی تو اسے اپنی چاپب م نوجہ نانا وہ انک سکوہ کیاں نظر اس یہ
ڈالنی پھا گیے والے انداز میں ا پیے کمرے میں پید ہوگنی۔
وہ یہ چاپنی پھی کہ فہام وانس آرہا ہے لیکن اپنی چلدی وہ اس کیلیے کسی دھحکے سے کم یہیں پھا
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 323 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
اس نے دوتوں ہاپھوں کو منہ یہ سجنی سے رکھیے اپنی سسکیاں دنانی چاہی۔
_________________
"نس کردنا کر نسنی کتنی سگرپٹ ئتیے گا پنہ یہیں کس کی ناد میں شیگرپٹ ئتیا رہیا ہے۔"
وہاج خب سے آقس آنا پھا مت یب کو لگانار شیگرپٹ پھونکیادنکھ اس کے کیدھے یہ مکا جڑنے ہونے توال تو
ن
وہ لجی سے ہیس دنا۔
میری اپنی اوفات یہیں ہے کہ کونی مچھ سے مجیت کرے نس کونی نلخ نادبں اور نائیں ذہن کو دنمک کی"
طرح چاپنی رہنی ہیں میرے ساپھ پھی کچھ یہی مسیلہ ہے خس یہ میرا نس یہیں چلیا میں نس اس
ھ ج
چ
" ھٹ سے آذاد ہونا چاہیا ہوں۔ی
تونی چبم ہونے کے نعد وہاج نے تو سیرازی ضاخب کا پزنس ستبھال لیا پھا اور مت یب پھی اس کے ساپھ
ہر کام میں ئیش ئیش پھا لیکن کچھ غرصے سے مت یب کا رویہ اس کی سمچھ سے ناہر پھا۔
"خیر تم پرنسان یہ ہو میں نس متیتیگ ائتیڈ کرنے چارہا ہوں ذنادہ پرنسانی والی نات یہیں ہے۔"
وہ سگرپٹ انش پرے میں مسلیا ہوا وہاں سے اپھ کھڑا ہوا اور اس کا کیدھا پھتبھیانا تو وہاج پھی اس کی
نات یہ مسکرا کر سر جھیک گیا۔
_________________
"نانا۔"
فہام کی نکار یہ کروٹ کے نل لتیے وہاب ضاخب کی آنکھوں سے آنسو نکل کر داڑھی میں چذب ہونے یہ
نات وہ ہی چا پیے پ ھے کہ کتیے مشکلوں سے وہ چود یہ ضتط کیے ہونے پ ھے وریہ سدت سے دل نے
پ
چواہش کی پھی کہ ساری نلخ ناتوں کو پھال کر اسے ا پیے ستیے میں ھتیچ لے ناکہ دل کی پڑپ کم ہوسکے۔
ی س
پھانی ضاخب چلیں اپھیں میں چاپیا ہوں اندر ہی اندر گھٹ رہے ہیں آپ لیکن کہیا صروری ہیں ھیے"
مچ
آپ کے چگر گا نکڑا آپ کے سا میے ہیں اسے ستیے سے لگانے اور ا پیے پڑ پیے دل کو سکون یہیحانے نس
"یہی سمچھ لیں کہ نحہ نادانی میں غلطی کرگیا اب آپ نے اپیا طرف دکھانا ہے۔
غدنل ضاخب نے ایہیں سہارے سے نکڑ کے پبھانا تو ایہوں نے ا پ یے نج تف نازو فہام کی چاپب واں کیے
تو وہ پھی پیا کسی پردد کے آنکھوں میں چوسی کے آنسو لیے اس کے نازوؤں میں آسمانا اور نسکر پھری
نظروں سے غدنل ضاخب کو دنکھا چو مسکرانے ہونے ایہی کی چاپب م نوجہ پ ھے۔
ا پیے سالوں کی چدانی نے میری کمر ہی توڑ دی پھی لیکن آج اسے ستیے سے لگانے توں محسوس ہوا کہ"
"میں پھر سے ہیا کیا ہوگیا ہوں پیے سرے سے چان آگنی ہے۔
وہ اشکا ماپھا چومیے ہونے تولے تو نازیہ پیگم نے اپنی تم آنکھوں کو ضاف کیا۔
"نس میں چاپیا پھا پھانی کے آنے کی دپر ہے یہاں سب مچھے پھول چائیں گے۔"
نلیک ئت یٹ کوٹ میں ملنوس چوسنوئیں نکھیڑنا کمرے میں داچل ہونے مصنوعی ناراضگی سے توال چیکہ
پھوری آنکھوں میں سرارت واضح پھی۔
"نمہیں تو ہم چاہ کر پھی یہیں پھول سکیے میرے دل کا نکرا چو نمہارے چوالے ہے۔"
ن ن س
وہاب ضاخب معنی خیزی سے تولے تو وہ ان کا اسارہ ھیے قہہ لگا کر یس دنا اس کے د کھا د ھی نافی
ک ہ ہف مچ
سب پھی مسکرادنے نازیہ پیگم نے نےساخنہ اسکی ہیسی کی نظر اناری چو ایہیں اب کبھی کبھی ہی دنکھیے
کو نصیب ہونی پھی۔
"مفرہ ہے کہاں دکھانی یہیں دے رہی وریہ سب سے یہلے وہ میرے کمرے میں موچود ہونی ہے۔"
مچس
ہ
وہاب ضاخب ھیے سر ال گیے اور دونارہ فہام کی سمت م نوجہ ہونے فہام نطاہر تو ان کی ناتوں یہ ہوں
ہاں کررہا پھا لیکن اب اس کا دل مفرہ کو انک نظر دنکھیے کیلیے ہمکیے لگا پھا۔
وہ کیسی ہوگی؟ کیا ندل گنی ہوگی؟کیا اسے معافی مل چانے گی؟
یہ نمام سوال اس کے ذہن میں گڈ مڈ ہونے لگے۔ چازم چو ساپید ئتیل یہ رکھی وہاب ضاخب کی دواپ نوں
والی فانل کا مالچظہ کررہا پھا اس نے فہام کی غاپب دماعی کو سدت سے محسوس کیا اسے انسا محسوس ہوا کہ
س
اس کی نگاہیں کسی کی نالش میں ہیں لیکن پھر اپیا وہم مچھیے سر جھیک گیا۔
"اوکے آپ لوگ لیچ کربں میں آقس کیلیے نکلیا ہوں آج کل کام کا یہت زنادہ توجھ ہے سر یہ۔"
اس سے یہلے وہ مسکرانے ہونے کمرے کا دروازہ ع نور کرنا وہاب ضاخب کی نکار پر وہ خیرانگی سے ان کی
چاپب نلیا نافی سب پھی نےنقتنی سے ایہیں دنکھ رہے پ ھے۔
ا نسے کیا دنکھ رہے ہو سب ماساہللا میرے دو ہیے کیے چوان سا میے کھڑے ہیں آج میں سب کے ساپھ"
"ئتبھ کر کھانا کھاؤں گا۔
ن
وہ جمکنی آنکھوں سمیت گونا ہونے نازیہ پیگم ان سب کو انک نظر د نی کھانے کی پیاری کرنے چن کی
ک ھ ک
چاپب چل دی۔
آج کافی غرصے نعد گھر میں ونسی ہی روتق پھی خس کیلیے وہاب ضاخب پرس گیے پ ھے سرپراہی کرسی یہ
ئتبھیے ایہوں نے مسکرانے ہونے تورے ئتیل یہ نگاہ دوڑانی مگر مفرہ کی عیر موچودگی محسوس کرکے ان
کے مسکرانے لب فورا سمیے۔ ایہوں نے ما پ ھے یہ نل ڈالے نازیہ پیگم کی سمت دنکھا۔
ایہوں نے نازیہ پیگم سے اسیشفار کیا تو سب کھانے سے ہاپھ رو کیے ان کی سمت م نوجہ ہونے فہام سب
سمچھ رہا پھا کہ اس کے ناہر یہ آنے کی وجہ کیا ہے۔ پبھی سرمیدگی سے سر جھکاگیا چلد سے چلد نس وہ
اس سے اپنی نمام کوناہ نوں کی معافی مانگیا چاہیا پھا ناکہ اس کے نسبمان دل کو راخت میسر ہو۔
میں گنی پھی اسے نالنے لیکن وہ کہ رہی پھی کہ مچھے پھوک یہیں ہے و نسے پھی اپھی وہ چانے نی کر"
"اندر کمرے میں گنی پھی اسلیے میں نے مزند اصرار کرنا صروری یہیں سمچھا۔
ایہوں نے نقصیل سے چواب دنا تو ان کی ئیسانی یہ پڑی سلوتوں کا چال ہٹ گیا چازم کو پھی چق تقیا اب
پرنسانی ہونے لگی پھی ان کی اس جرک نوں سے وہ کیا ئتیحہ اچذ کرنا اب۔
فہام کے لیے یہ نات خیرانگی کا ناعث پھی چار سالوں میں کیا وہ چازم کے اپیا کلوز ہوچکی پھی
اس نے اس کے ساپھ ہی ضوفے یہ چگہ ستبھا لیے پیکھے چ نوتوں سے اسیشفار کیا۔
"سب سے یہلے تو مچھے تم یہ نات پیاؤ کہ اپیا پڑھ لکھ کر پڑھانی کہاں جھونک آنے ہو۔"
اپنی پھی اچالفیات یہیں معلوم کہ خب کسی لڑکی کے کمرے میں چانے ہیں تو سب سے یہلے دروازہ ناک
کرنے ہیں۔
وہ چیل تیروں میں اڑشنی دوتوں ہاپھ کمر یہ نکانے اس سے محاطب پھی۔
"لڑکی یہیں پ نوی ہے وہ میری اور پ نوی کے کمرے میں چانے سے یہلے کون اچازت لتیا ہے۔"
جص ن
وہ اس کی نات کو ہوا میں اڑانا ہوا یح کرنا ہوا توال جیسے اس کی نات کچھ چاص نسید یہ آنی ہو
م
"پ نوی یہیں میکوجہ معلومات رکھو تو کمل رکھو وریہ منہ دھو رکھو۔"
ن
وہ پھی اس کے مفانل آنے اس کی یح کرنے ہونے تولی تو چازم نے اس کے جڑنے یہ مسکراہٹ
جص
"میری چ تگلی نلی ہر وفت لڑنے کیلیے پیار رہنی ہیں کبھی ہیس پھی لیا کربں میرے سا میے۔"
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 330 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
وہ اس کی عصے سے سرخ ہونی ناک دنانا ہوا سرارت سے توال تو مفرہ نے ناراضگی پھری نگاہوں سے اس
ج
کی سمت دنکھا لیکن اس کا میری کہ کر چق چیانا اس کا دل دھڑکا گیا پبھی ھحکیے ہونے سر جھکاگنی۔
"چلیں اب سب اپ تطار کررہے ہیں کھانے یہ کھانے کو اپ تطار کرانا اجھی نات یہیں ہونی یہ۔"
وہ اسے نخکارنے ہونے توال تو مفرہ نے نفی میں سر ہالنا اس کی گردن نفی میں ہلیے دنکھ چازم نے ساکی
نگاہوں سے اس کی سمت دنکھا۔
وہ اس کا پھوال ہوا جہرہ دنکھیے ناشف سے توال تو وہ کھلکھال کر ہیس دی ہیسیے ہی اس کے گال کا گڑھا نماناں
ہوا چو چازم کو اپنی چاپب م نوجہ کرگیا وہ نےاجتیار اسے د نکھے گیا۔
ج
مفرہ اس کی محو پت چود یہ محسوس کرکے ا پیے آپ میں سمٹ گنی اور ھحکیے ہونے نگاہ یہاں وہاں دوڑانی
چازم پھی انکدم سرمیدہ ہونا ا پ یے نالوں میں ہاپھ پھیڑ گیا۔
چلیں ناہر اب اور میری نات عور سے شییں یہ گھر آپ کا ہے اور گھر سے پڑھ کر یہ انسان آپ کا ہے"
اس لیے کونی ڈر کونی جھحک کونی پرنسانی یہیں ہونی چا ہیے دل میں کھل کر رہیں جیسے رہنی پھی اس طرح
"دوسرے انسان کو آپ چود ا پیے اوپر نات کرنے کا موفع د پیے ہو۔
اس نے اس کے سا میے اپیاپ یت پھرے انداز میں سر جھکانے سوالنہ انداز میں پھ نوبں اچکانی مفرہ نے
اس کی نات یہ تم آنکھوں سمیت مسکرا کر سر ہالنا۔
چازم تو اس دھوپ جھاؤں کے م تظر میں الچھ سا گیا اور اس کی ادا یہ مسرور ہونے سر کھحا گیا۔
تو چاسم نے اسے چلیے کا اسارہ کیا مفرہ پھی اعبماد کے ساپھ اس کی نلقید میں ناہر کی چاپب پڑھی
ک
ڈاپیتیگ ئتیل یہ چانے ہی وہ نلید آواز میں سالم کرنے وہاب ضاخب کے ساپھ ہی کرسی ھتیچ کر ئتبھ گنی
م
اس دوران اس نے سا میے ئتبھے فہام کو کمل طور پر نظرانداز کیا پھا ناہر تو وہ آگنی پھی کہ دل کے گھاؤ پھر
سے نازہ ہو گیے پ ھے چازم نے اسے انک نظر دنکھیے فہام کے ساپھ چگہ ستبھال لی اور کھانے کی طرف
م نوجہ ہوگیا ک نونکہ اسے آقس کیلیے نکلیا پھا مفرہ اپنی نلیٹ یہ جھکی کھانا کھانے میں مصروف پھی لیکن ا پیے
وچود یہ کسی کی نظروں کی ئیش کا اخساس پھا چو اس نے نظربں واں کرکے سا میے ئتبھے وچود کو دنکھا لیکن
وہاں چازم کی نحانے فہام کو ئتبھا دنکھ اس کے بن ندن میں آگ لگ گنی اس نے پ تفر سے سر جھ تکا۔
فہام اس کو نفرت پھری نگاہوں سے سے نکیا ناکر مزند نسبمان ہوگیا اس کی سمچھ سے ناہر پھا کہ وہ انسا کیا
کام سر انحام دے خس سے اس کا رویہ یہلے جیسا ہوچانے۔
الپٹ مہرون رنگ کی قم تض سلوار یہیے سر غادت کے مطاتق ححاب سے ڈھکا ہوا پھا المنی نلکیں رخساروں
م
یہ سایہ فگن پھی سرخ و شقید رنگت وہ ان چار سالوں میں مزند خسین ہوچکی پھی وہ اس کے کمل طور پر
نےپیاز پنی رع یت سے کھانا کھانے میں مصروف پھی۔
م
چازم چو اپیا کھانا کمل کرکے نسو سے جہرہ پھتبھیارہا پھا اس کی محو پت مفرہ کی چاپب محسوس کر کے پ ھبھک
گیا اور مفرہ نےدھیانی میں نلیٹ میں جمچ ہالنے میں مصروف پھی اس کی کیتنی کی رگیں پھولیا سروع
ہوگنی۔
فہام ا پیے لہچے کو مشکل ہموار پیانے کھردرے لہچے میں توال فہام نے آنکھوں میں نحیر لیے اس کی چاپب
دنکھا خس کا انداز انک دم سے عج یب ہوچکا پھا نافی سب پھی پھبھک کر اس کی چاپب م نوجہ ہو چکے پ ھے
چازم ان سب کی ضورت دنکھ ستبھل کر مسکرانا تو فہام نے اسے انک زپردست گھوری سے توازا۔
"پھیک ہے میں نکلیا ہوں آقس سے مزند دپری پ ھیک یہیں ہے آج و نسے پھی کافی دپر ہوگنی ہے۔"
وہ اپنی چوڑی کالنی یہ موچود ڈانل کی گھڑی یہ نگاہ ڈا لیے نازیہ پیگم کی طرف آنا اور معمول کے مطاتق ان
ئ
کے ما پ ھے یہ مجیت پھرا توشہ دنا مفرہ جمکنی آنکھوں سے ایہی کی چاپب نظربں نکانی تبھی پھی ہمیشہ کی
طرح اسے چازم کی یہ جرکت یہت پھانی وہ نےچیالی میں ایہیں دنکھیے مسکرارہی پھی لیکن چازم کو اپنی
چاپب م نوجہ ناکر وہ ہڑپڑاگنی خس کے عیانی ل نوں یہ دلکش مسکراہٹ رفصاں پھی اور اب اسے دنکھیے
سرارت سے دائیں آنکھ دنارہا پھا مفرہ اس کی واہیات جرک نوں کو نظرانداز کرنے وہاں سے اپھ کھڑی ہونی۔
چازم سب کو الوداعی کلمات کہیا ع نوری دروازے کی سمت پڑھ گیا ئین سے چار نار چیدر کی کالز آچکی پھی
خسے اس نے اپھانے کی زجمت یہیں کی پھی گاڑی میں ئتبھیے ہی اس نے یہلی فرصت میں چیدر کو کال
مال کر نمام نقصیالت کے م تعلق اسیشفار کیا کاتوں میں نلنوتوپھ لگانے انک ہاپھ سے سییرپیگ پھامے وہ
م
کمل توجہ سے ڈراپ نونگ کرنے میں مصروف پھا۔
____________________
مچ س
وہ مصنوط فدم اپھانا ا پیے آقس کی چاپب پڑھ رہا پھا کہ عقب سے آنے والی اپنی نکار یہ اس نے نا ھی
سے اپنی نست یہ دنکھا جہاں انک سونڈ تونڈ توچوان ئت یٹ کی جت نوں میں ہاپھ ڈالے اسی سے محاطب پھا
مچس
ن
چازم نے ا پیے گاگلز انارنے نا ھی سے اس کی چاپب د کھا۔
وہ مسکرانے ہونے توال اس سے محاطب پھا جیسے ان کی اجھی چان یہحان رہی ہو کچھ لمحوں کی توفف کے
نعد چازم کی آنکھوں میں شیاسانی کی رمک اپری تو دھبمی مشکان لیے اس کی سمت م نوجہ ہوا۔
وہ ل نوں یہ دلکش مشکان سحانے اس کی چاپب ہاپھ پڑھانا ہوا توال چو وہاج نے پیا کسی پردد کے چوسدلی سے
پھام لیا۔
نلکل سہی یہحانا ہے مچھے نلکل اندازہ یہیں پھا کہ اس کمتنی کے اوپر تم ہو نس یہاں ا پیے دوست سے"
مالفات کیلیے آنا پھا تو تم یہ نظر پڑی تو ذہن کے پردوں میں پرانے دتوں کی ستیہہ لہرانی اور مچھے وافعی میں
"خیرت ہے ک نونکہ میری ناداست کبھی پھی اپنی اجھی یہیں رہی ہے۔
وہ اسے نقصیل سے آ گاہ کرنا ہوا توال تو چازم نے مسکرانے ہونے اس کی چاپب دنکھیے سر ہالنا۔
چیدر چو کافی دپر سے ان دوتوں کو ناتوں میں مصروف دنکھ رہا پھا ضتط کا دامن جھو پیے ہی ناراضگی سے
پھٹ پڑا۔ ان دوتوں نے اسے دنکھیے مسکراہٹ دنانی۔
"تم سے یہلے ہماری چان یہحان نکل آنی تو ہمارا کیا فصور۔"
چازم نے انک طرف ضوفے کی چاپب اسارہ کرنے اسے ئتبھیے کا اسارہ کیا اور چیدر کی چاپب دنکھیے پھ نوبں
اچکانی۔
"اور شیاؤ گھر میں سب کیسے ہیں تم نے تو سادی کے نعد منہ ہی موڑ لیا ہے دوسنوں سے۔"
چیدر مصنوعی ناراضگی کا اظہار کرنے ہونے توال۔ وہاج نے اس کی نات یہ ساکی نگاہوں سے اس کی
سمت دنکھا۔
"سادی۔"
چازم کو ا پیے کالپ یٹ سے کال یہ مصروف پھا اس کی سادی والی نات یہ مونانل رکھیا آنکھوں میں الچھن
لیے توال تو وہاج اس کی خیرت یہ ہیس دنا۔
"ہاں دو سال یہلے ہی سادی ہونی ہے میری اور اب تو انک پیاری سی پرنسز پھی ہے۔"
وہ مجیت پھرے لہچے میں توال تو چازم اس کی نات یہ مسکرادنا لیکن خب توال تو وہاج کو چانکاگیا۔
"سادی کیلیے انک غدد لڑکی کی صرورت ہونی ہے اس سب کا کیا سین ہے۔"
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 336 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
وہ نحشس لیے محاطب ہوا تو چیدر نے پھی ا پیے کان اس کی چاپب م نوجہ کیے۔
انک مزے کی نات پیاؤ اسے تم چا پیے ہو تم کیا مفرہ پھی چاپنی ہے مچھے تو خیرانگی ہورہی ہے کہ میں"
نے اپنی پ نوی کو اس کی دوست سے دور ک نوں رکھا مچھے نلکل اندازہ یہیں پھا کہ ہماری مالفات توں اچانک
"ہوچانے گی۔
وہ سرارت آمیز لہچے میں توال تو چیدر نے اسے انک ذپردست گھوری سے توازا چو یہیلنوں یہ یہیلیاں پھحوارہا
پھا لیکن اضل مدعے یہ یہیں آرہا پھا۔
"'اس کا نام۔"
وہ آدھی ادھوری نات کرنے فہقہہ لگاگیا جیسے ایہیں پیگ کرنے میں مزا آرہا ہو ان دوتوں اس کی جرکت یہ
کتیاں توڑ نگاہوں سے اس کی سمت دنکھا۔
________________
صیح سے وہ فہام کی نظروں سے وہ غاجز آچکی پھی سدند سر درد کی ندولت وہ کچن میں چانے پیانے کی غرض
سے آنی پھی گھڑی سام کے جھ نحا رہی پھی سب ا پیے ا پیے کمروں میں موچود پھی اپھی وہ چانے کپ
میں ڈال ہی رہی پھی کہ کسی کے فدموں کی چاپ کی آواز یہ وہ انکدم وہ الرٹ ہونی چویہی گردن موڑ کر
"کیسی ہو مفرہ۔"
کچن میں اس کی پھاری گھمییر آواز گونجی لیکن مفرہ نےپیاز پیے رخ موڑ کر کھڑی رہی فہام کو اس کا رویہ
یہت چبھا لیکن اسے ہمت یہیں ہارنی پھی
مچھے معاف کردو مفرہ وہ ف تصلہ میں نے چذنانی بن میں لے تو لیا پھا لیکن وہ دن گیا اور آج کا دن ہے"
میں نچھیارہا ہوں ناچانے اس لمچے کیا خیز چواسوں یہ سوار ہوگنی پھی کہ کچھ سمچھ ہی یہیں آنا اور اچانک یہ
"ف تصلہ ہوگیا۔
وہ انکدم سے اس کے سا میے آنے نسبمانی سے توال تو اس کے اچانک سا میے آنے سے وہ لڑکھڑا کر دو فدم
پیچھے ہونی اور ناگواری سے اس کی سمت دنکھا
پ
فہام اس کی ناگوار نظربں چود یہ محسوس کرکے لب ھتیچ گیا ساند اس کی غلط نوں کی معافی اپنی چلدی ممکن
یہیں پھی۔
واہ فہام ضاخب آپ کیلیے کتیا آسان کسی انسان کا دل توڑ کر اس کے وچود کو رپزہ رپزہ کرکے ہاپھ"
چوڑنے معافی مانگ لتیا کیا آنکی معافی سے میرے وچود یہ لگے گھاؤ دھل چائیں گے نا پھر میں سب کچھ
پھال کر انک نارمل زندگی گزارنے لگوں گی اپیا آسان یہیں ہونا آپ کیلیے ہوگا آسان لیکن میں فطعی یہیں
"پھال سکنی وہ سب۔
ن
وہ مصنوط لہچے میں تولنی اسے شن کرگنی سرخ آ کھیں اس کے ضتط کی گواہ پھی۔
میں چاپیا ہوں کہ غلطی ہونی ہے میرے سے لیکن معافی ما نگیے سے کونی جھونا پڑا یہیں ہونا خب خب"
وہ سب میرے دماغ میں آنا ہے میرا دل چکڑا چانا ہے مچھے نکل تف ہونی ہے مچھے ان نکل تقوں سے
نحات صرف نمہاری معافی ہی دال سکنی ہے میں راتوں کو سکون کی ئتید یہیں سو نانا صرف یہی سب ذہن
"میں گردش کرنا رہیا ہے۔
وہ اس کے سا میے ہاپھ چوڑنا ہوا توال تو مفرہ کے دل کو دھکا سا لگا اس نے سکوہ کیاں نظروں سے فہام کی
چاپب دنکھا ذہن انک نار پھر چازم کی ناتوں کی چاپب چال گیا چو کل اسے سمچھا سمچھا کر پھک چکا پھا۔
نار میں نے آپ کو سمچھانا پھا یہ خب کونی سچے دل سے معافی ما نگے اسے معاف کرد پیا چا ہیے چو پھی"
پھانی نے کیا ان سے پھول ہونی لیکن کیا یہ سوچا آپ نے کہ چو خیز آپ کے نصت نوں میں یہیں ہونی یہ
"وہ کسی ضورت میں آپ کو یہیں دی چانی آپ کے چق میں ہمیشہ یہیر ف تصلہ کیا چانا ہے۔
چازم چو کسی کام کی ندولت گھر آنا پھا مفرہ کی نالش میں کچن میں ہی چال آنا لیکن وہاں ہونی نائیں شن کر وہ
ضتط یہ کرنانا پبھی مفرہ کو ا پیے نازوؤں کے گھیرے میں لتیا ہوا آجر میں سرارت آمیز لہچے میں توال تو اس
فہام کو ان کا آنس میں توں نےنکلف ہونا ذرا پھی نسید یہیں آنا اس کی آنکھوں میں یہ م تظر دنکھیے کا پیے
س
سے چبھیے لگے چازم اب اساروں اساروں میں اسے کچھ سمچھارہا پھا لیکن وہ ھیے کو پیار یں ھی۔
پ ہ ی مچ
فہام کو اپھی کسی پھی قسم کی نات کرنا میاسب یہیں لگا پبھی اس کے چواب کا مت تظر پھا لیکن یہ سوال
اسے کھیک رہا پھا کہ ان گزرے چار سالوں میں انسا پھی کیا ہوا ہے چو چاسم اور مفرہ کو اس فدر فرپب اور
نےنکلف کرگیا ہے۔
چازم نے مفرہ کا ہاپھ دنانے اسے نسلی دی اور آنکھوں ہی آنکھوں میں ہمت پیدھانی تو وہ ساکی نگاہوں
سے فہام کی سمت م نوجہ ہونی چو اسے شکل سے ہی نےجین دکھانی دے رہا پھا۔
مچھے اب اندازہ ہوا ہے کہ میرے معاف کرنے ناکرنے سے کیا ہونا ہے یہ سارا نطام تو ہللا کے ہاپھ"
میں ہے یہ یہ نس ہمارے پڑوں کی جھونی سی کوناہی ہونی ہے چو نحین کے رشیے کرد پیے ہیں اور اس کا
جمیازہ پڑے ہوکر ہمیں اپھانا پڑنا ہے یہ ہم میں سے کسی کے اجتیار میں یہیں ہونا ہونا تو وہی چو ہماری
"نفدپر میں لکھ دنا گیا ہے اور نےسک ہللا ناک ا پیے پیدوں کی نفدپر یہیربن لکھیا ہے۔
وہ مسحور کن لہچے میں تولنی ان دوتوں کو ساکت کرگنی لیکن آجری نات اس نے چازم کی سمت دنکھ کر ادا
کی خس کے عیانی ل نوں یہ دلکش مسکراہٹ رفصاں پھی مفرہ نے پھی اسے مسکرا کر دنکھیے جہرہ جھکا لیا۔
فہام نے اس کی نات یہ نسکر پھری نظروں سے اس کی سمت دنکھا اور گہرا سانس پھرنے ہللا کا سکر ادا کیا
ساند اس کے امیحان چبم ہونے کا وفت ہوگیا پھا دل میں چو پھانس پھی وہ نکل چکی پھی اپنی چوسی میں
م
وہ مفرہ اور چازم کو کمل طور پر فراموش کرچکا پھا۔
_______________
رات کے کھانے کے نعد سب لوگ چوسگوار ماچول میں الؤنج میں ئتبھے چانے ئتیے میں مصروف پ ھے
چازم کو یہی ضجیح وفت لگا نات کرنے لگا پبھی گال کھ تکارنے شیدھے ہوکر ئتبھا اور سب کو انک نظر دنکھیے
اپنی نات کی یہمید ناندھی۔
چازم کی نکار پر سب لوگ نائیں جھوڑ کر اس کی چاپب م نوجہ ہونے مفرہ نے پھی مونانل سے نظربں ہیا کر
اس کی چاپب دنکھا۔
وہ دراضل مچھے ئین چار دتوں کیلیے لیدن چانا پڑے گا ام نورپ یٹ میتیگ ہے اور یہ کاتیرنکٹ میں کسی"
مچس
"فبمت یہ ا پیے ہاپھوں سے یہیں چانے دے سکیا امید ہے کہ آپ سب نات کو یں گے۔
ھ
س م
اس نے نات کمل ہونے ہی اس نے ناپیدی نگاہوں سے سب کی چاپب دنکھا مرد چصرات تو ھیے سر
مچ
ن
ہال گیے لیکن نازیہ پیگم کی آ کھیں فورا یہلے آنسوؤں سے پھر گنی اور چازم کو واچد یہی ڈر پھا ک نونکہ کسی پھی
کام کے ندولت خب پھی اسے کسی دوسرے ملک چانا پڑنا پھا وہ ا نسے ہی پڑپ اپھنی پھی وہ اپنی کسی
اوالد کو پھی اب اپنی آنکھوں سے دور یہیں کرسکنی پھی۔
ماں ئین چار دتوں کی نات ہے پھر میں آپ کی نظروں سے سا میے ہونگا مچھے رونے رونے رچصت کربں"
"گی کیا۔
وہ مصنوعی منہ پھال کر توال تو وہ نفی میں سر ہالگنی وہ ان کا ماپھا چومیا اپھ کھڑا ہوا۔
"نلیز میری پیکیگ کردبں انمرجیسی میں نکلیا ہے میں پب نک فرنش ہوچاؤں۔"
وہ سر کچھانے ہونے توال تو نازیہ پیگم اپیات میں سر ہالنے اپھ کھڑی ہونی۔
نس وہاب یہ جیسے ہی وانس آنے تو ہم نے فہام اور اسکی سادی کرد پنی ہے اس کی ناکہ یہ کام اس کی"
"پ نوی سرانحام دے۔
چازم نے مفرہ کی نالش میں نگاہیں دوڑانی لیکن وہ م تظر سے غاپب ہوچکی پھی۔
"مفرہ ذرا چاسم کی پیکیگ کردو آپ چاکر میں آپ کے نانا چان کیلیے دلنہ رکھ لوں۔"
ایہوں نے کچن کی کھڑکی میں کھڑی مفرہ کو کسی سوچ میں گم دنکھ کر محاطب کیا تو وہ چونک کر ان کی چاپب
م نوجہ ہونی اور غاپب دماعی سے ہاں میں سر ہالنا۔
اس نے چازم کے کمرے میں چانے ہی جیسے ہی کیڈ کھولی ہر خیز نفاست سے رکھی نظر آنی اس نے
شیانسی انداز میں نظربں گھمانی۔ وہ پیکیگ کرنے آ تو گنی پھی لیکن اب سمچھ سے ناہر پھا کہ کس قسم کے
ج
کیڑے رکھیے ہیں وہ ھیچھالنی ہونی کیڑے آگے پیچھے کررہی پھی کہ عقب سے آنی ماتوس چوسنو نے ا پیے
چصار میں چکڑا اس کے دل کی دھڑکن اس کی موچودگی کا سوچیے تیز ہوگنی۔ اس نے کا ئتیے ہاپھوں سے
کیڈ پید کرنے ہی رخ موڑنے اس کی سمت دنکھا چو پرسوخ نگاہوں سے اسے ہی نظروں کے چصار میں لیے
ہونے پھا۔
اس نے اس کے گال کو انگلی کے توروں پر محسوس کیا تو اس کا لمس نانے ہی وہ جھرجھری لے اپھی۔
نار ک نوں رورہی ہیں میں کونسا مرنے چارہا ہوں اپھی آپ کے ساپھ پڑا لمیا شفر طے کرنے کا چواہسمید"
"ہوں آپ کے ناس ہی وانس لوتوں گا۔
وہ اس کے اردگرد کیڈ یہ ہاپھ رکھیا چصار پیا گیا۔ اور اس کی ہیزل آنکھوں سے گرنے والے مونی کو انگلی
کے توروں یہ جن لیا۔
چ
اس کی ئیش فدمی یہ اس کی رنگت سرخ پڑگنی پبھی نلکوں کی لمل گراگنی وہ استیاق سے اس کی جرکات و
ن
سکیات کا مالچظہ کررہا پھا چو اس کی اپنی سی جرأت یہ گھلنی چارہی پھی۔
نس اب تو ماما نے پھی کہ دنا ہے کہ میرے وانس آنے ہی سادی کرد پنی ہے اگلی دفعہ سے کہی پھی"
"چائیں گے تو ساپھ ہی چائیں گے۔
وہ اس کے ما پ ھے یہ سدت پھرا لمس جھوڑنا ہوا توال تو وہ تیزی سے اس کا چصار توڑنے گہرے گہرے
سانس پھرنے لگی رنگت سرخ اناری ہورہی پھی چازم اس کی چالت یہ زندگی سے پھرتور فہقہہ لگاگیا اور
اسے پیکیگ کا پیانے چود فرنش ہونے چل دنا۔
کچھ دپر میں سب اسے رچصت کرنے کیلیے گیٹ یہ موچود پ ھے نازیہ پیگم نے آپت الکرسی پڑھیے اس پر
پھونکی چو مونانل یہ کسی سے محو گقیگو پھا ان کی جرکت یہ دلکسی سے مسکرادنا چازم انک نظر سب کو دنکھیا
اتیرتورٹ کیلیے روایہ ہوگیا۔
اس کے چانے ہی فہام آگے کا النحہ عمل طے کرنے لگا اب نس اسے یہت چلد یہ کام سرانحام د پیا
پھا۔
___________________
اگلے دن سام کے وفت مفرہ پیگے ناؤں ناہر پرم گھاس یہ چلیےمیں مصروف پھی اسے سروع سے ہی
پھیڈی پھیڈی گھاس یہ چلیا نسید پھا یہ پھیڈا اور دلکش ماچول اسے ا پیے وچود میں سراپ یت کرنا محسوس
ہوا۔
وہ اردگرد سے نےپیاز ا پیے آپ میں گم پھی پبھی ا پیے ساپھ فہام کی موچودگی کو فراموش کرگنی لیکن اس
کے گال کھ تکارنے پر وہ چونک کر ہوش کی دپیا میں وانس آنی اور اسے ا پیے ساپھ فدم مالنے دنکھ فاضلہ
فاتم کیا اور سوالنہ نگاہیں فہام کی چاپب اپھانی۔
سیز رنگ کی ڈھیلی ڈھالی قم تض سلوار یہیے ساپھ ہم رنگ ڈو پیے کا ححاب کیے وہ فہام کو اسے اس ماچول کا
چصہ ہی معلوم ہونی۔
فہام اسے انک نظر دنکھیے سرمیدگی سے توال تو مفرہ فقط سر ہالنے پر اک تفا کیا اور دونارہ ا پیے کام میں مشعول
ہوگنی۔
اس نے پھ نوبں اچکانے اسیشفار کیا مفرہ نے نعحب سے اس کی سمت دنکھا جیسے اس کی نات نلکل پھی
سمچھ یہ آنی ہو۔
ی مچس
"میں ھی یں۔"
ہ
وہ مج تصرا الچھن ذدہ لہچے میں گونا ہونی تو فہام نے مسکرا کر اس کی سمت دنکھا اس کی عفل یہ ماتم کرنے
کو جی چاہا۔
اس نے ہیسیے ہونے توجھا تو مفرہ نے ما پ ھے یہ نل ڈالے اسے دنکھا چو ذنادہ ہی گھلیے کی کوسسوں میں
پھا۔
"چو پھی سین ہو آپ کا اس سب فصے میں کونی لتیا د پیا یہیں ہے۔"
اس نے داپت کحکحانے نکا سا چواب دنا اور نےپیازی سے نگاہیں پھیرلی اس انداز یہ فہام کے جہرے
سے مسکراہٹ فورا سے یہلے غاپب ہونی گہرا سانس پھرنے چود پر فاتو نانا یہ نات اس کیلیے خیرت ذدہ پھی
کہ مفرہ اپنی پراعبماد کبھی یہیں رہی پھی اس کی پ نونگ کس نے کی پھی یہی گھنی اسے سلچھانی پھی۔
اس نے ماپھا مسلیے سوچا لیکن کچھ یہ بن نانا پبھی سجنی سے سر جھیک گیا۔
ی س ی مچس
ساند تم ھی ہیں چو میں کہیا چاہ رہا ہوں نا چان توجھ کر مچھیا ہیں چاہ رہی خیر اب گھر کے پڑے"
ہی تم سے اس م تعلق نات کربں گے میرا نات کرنا میاسب یہیں ہے اب خب سب کچھ چل ہوگیا ہے
"تو ہمیں اپنی زندگی میں آگے پڑھیا چا ہیے یہی ہمارے لیے یہیر ہوگا۔
وہ مسکرانے ہونے گونا ہوا تو مفرہ نے دوتوں ہاپھ ستیے یہ ناندھیے طیزیہ نگاہوں سے اس کی سمت دنکھا۔
جی نلکل سہی یہیچے ہیں مچھے آپ کی فصول ناتوں میں رنی پراپر پھی دلحسنی یہیں ہے میری نات ذہن"
نسین کرلیں اور چو کچھ پھی نےہودہ قسم کا مواد آپ کے دماغ میں گھوم رہا ہے یہ اسے ا ج ھے نحوں کی
"طرح جھیک دبں ک نونکہ اب وہ کسی ضورت پھی ممکن یہیں چو آپ کے جرافانی دماغ میں چل رہا ہے۔
وہ کھردرے لہچے میں تولی اسے یہی سوچ پرنسان کررہی پھی کہ وہ اپھی نک یہیں ندال پھا نلکہ اپھی پھی
ا پیے مفاد کیلیے اس کے سا میے ڈٹ کر کھڑا پھا اور یہی خیز مفرہ آگ لگانے کو کافی پھی۔
تم نس اپ تطار کرو ضجیح وفت کا کیا نمہیں یہیں تم نحین سے میرے نام سے میسوب کردی گنی ہو اب"
چاہے کچھ پھی ہوچانے میں نمہیں کسی اور کے لیے فطعی یہیں جھوڑ سکیا تم فہام پیازی کے نصیب
گ ک م ل
" یں ھی نی ہو۔
چیکہ اس کی ناتوں یہ مفرہ کا جی چاہا کھل کر فہقہے لگانے ہیسی دنانے کے چکر میں اس کا جہرہ ضتط سے
سرخ پڑچکا پھا۔
ہ شق
میں اور آپ کے نصیب میں کس چو می یں جی رہے یں وہی صیب خس کو آپ چود کرا کرگیے"
ھ پ ن ہ م
پ ھے وہ نصیب خس سے آپ نے نگاہیں پھیر لی پھی وہ نصیب چو آپ کی طیز پھری نظربں پرداست کرنی
پھی مچھے چود یہ خیرت ہونی ہے اب کہ میں اپنی پزدل ک نوں پھی چو آپ کی کسی نات کا چواب یہ دے
سکی ا پیے چق کیلیے یہیں لڑسکی خیر ان گزرے چار سالوں نے انک نات تو مچھے ا ج ھے سےے ناور کرادی
"ہے کہ نےسک میرے نصیب میں یہیربن لکھا گیا ہے۔
ن
وہ آسمان کی چاپب د کھنی نسکرایہ لہچے میں تولی تو فہام نے اجھتیے سے اس کی چاپب دنکھا۔
نار پرانی ناتوں کو دہرانے کا کونی فاندہ یہیں ہے دل کے زجم پھر سے کرندے چانے ہیں نس تم ا پیے"
"آپ کو پیار کرو اس سب کیلیے اور فصول ضدبں یہ لگانا کرو۔
وہ اس کی نمام ناتوں سے نےپیازی پرپیا ا پیے مطلب کی نات کرنا ہوا توال۔
وہ کتیلے لہچے میں توال تو مفرہ نے اردگرد نگاہ دوڑانی جیسے کچھ نالش کررہی ہو۔
پھانی آپ کو توال پھانی آپ کے غالوہ تو یہاں کونی موچود یہیں پھانی کیا آپ کو میرا پھانی کہیا اجھا یہیں"
"لگا پھانی۔
ن م
وہ کمل طور پر اسے زچ کرنے کے موڈ میں پھی پبھی داپ نوں میں انگلی دنے آ کھیں جھونی کیے منہ پیا کر
تولی فہام کا نس یہیں چل رہا پھا کہ اس پھانی کو جہبم میں جھونک آنے چو مقت کا گلے پڑگیا پھا۔
اس کے چانے کا نقین کرنے ہی مفرہ چو کب سے فہقہہ روکے کھڑی پھی وہ انل پڑا اور وہ کھلکھال کر ہیس
دی یہاں نک کے ہیسیے ہیسیے آنکھوں میں نمی سی آگنی خسے وہ اپنی انگل نوں کے توروں یہ ضاف کرگنی اس
نے مسکرانے ہونے ا پیے کمرے کا رخ کیا۔
____________
"اپیا غرصہ ناہر رہ کر آنے ہو کیا کونی نمہارے معیار کی ملی نمہیں وہاں۔"
رات کو نازیہ پیگم فہام کے کمرے میں موچود پھی تو اس کے نال سہالنے ہونے سادہ لہچے میں تولی۔
پ
لیکن وہ فہام کو اپنی ذات یہ کسی نسیر سے کم سے یہیں لگا پبھی سجنی سے لب ھتیچ گیے۔
انک لمچے کیلیے آنکھوں کے سا میے میرب کا معصوم جہرہ لہرانا لیکن وہ سجنی سے سر جھیک گیا۔
میں ناہر لڑکیاں پھوڑی ہسید کرنے گیا پھا ماما میں تو نس ا پیے سوق کی ندولت آپ سب سے اپیا دور"
ہوا پھا وریہ مچھے کیا مسیلہ ہونا پھا یہاں سادی کرنے ہونے آپ لوگوں کی نےچا ضد نے مچھے یہ سب
"کرنے پر مجنور کیا پھا۔
پ ن
وہ آ کھیں موندنے شیاٹ انداز میں توال تو نازیہ پیگم کی اس کی نالوں میں جرکت کرنی انگلیاں ھمی۔
ہماری ضد فہام ساند نمہیں ہی کونی انسی لڑکی چا ہیے پھی چو نمہارے معیار یہ توری اپر سکے اور خس کے"
ساپھ دپیا گھومیے نمہیں سرمیدگی محسوس یہ ہو خب تم پرے پزنس مین بن چاؤ کسی او نچے عہدے یہ فاپز
ہوچاؤ تو نمہیں مفرہ کو اپنی پ نوی کی چیت یت سے ملوانے ہونے کیرانا یہ پڑے طرح طرح کے لوگوں کے
سا میے نمہاری پزلیل یہ ہو یہ سب پھی کیا ہماری ہی نےچا ضدبں پھی نا مفرہ کو تم نے کبھی ا پیے معیار
"کا چانا ہی یہیں۔
ایہوں نے اسے چار سال یہلے کی رات کا چوالہ دنا تو اس کا رنگ فورا سے ئیسیر پھ تکا پڑا وہ نظربں جرانا ہوا
وہاں سے اپھ کھڑا ہوا عج یب سی وپرانی نے ا پیے گھیرے میں لے لیا پھا۔
ماما وہ سب میرا چذنانی بن پھا اور کچھ یہیں میرا دماغ گھوم گیا پھا میرا اور و نسے پھی ہمارے چاندان میں"
سادناں تو اسی سے ہونی ہیں یہ جن سے انک نار میسوب کردنا چانے تو ظاہری سی نات ہے کہ آپ نے
اس کا رسنہ دنکھیے کی زجمت یہیں کی ہوگی وہ میرے ہی اپ تطار میں ہوگی تو اب میں راضی ہوں اس سب
کیلیے تو اس میں کیا مصانقہ ہے آپ لوگوں کو کونی پھی مسیلہ ئیش یہیں آنا چا ہیے نلکہ چوسی چوسی اسے
میرے ساپھ وداع کرنا چا ہیے رہی نات اس کے پردے کی تو پ نوی کو سوہر کے مطاتق اس کے رنگ میں
ڈھلیا ہی پڑنا ہے خب ہماری سادی ہوگی تو اسے میرے ساپھ سرواپ نو کرنے کیلیے اپیا پردہ کم کرنا ہی
"پڑے گا۔
اس کی نات یہ نازیہ پیگم نے ناشف سے اس کی سمت دنکھا چو اپنی پڑی نات چیک نوں میں اڑاگیا پھا ایہیں
یہ سوچ کر ہی گہرا ضدمہ یہیحا پھا۔
فہام میری نات کان کھول کر شن لو چلے مردے مت اکھاڑو میں اکھارنا چاہنی تو یہیں پھی لیکن نمہاری"
جرکییں مچھے یہ سب کرنے پر مجنور کررہی ہے اس رات تم ہی پ ھے وہ ا پیے منہ سے یہ نات کہ کر گیے
" پ ھے کہ نمہیں کسی ضورت پھی مفرہ سے سادی یہیں کرنی۔
:ماضی
وہاب ضاخب کے سونے کا نقین کرنے ہی وہ پیا آواز پیدا کیے چیل تیڑوں میں اڑشنی فہام کے کمرے کی
سمت چل دی ناکہ دو توک نات کرسکیں وہاب ضاخب کے چا گیے کا چوف پھی میڈالرہا پھا لیکن نات کرنا
پھی الزمی پھا اور و نسے پھی اگلے دن فہام کی فالپٹ پھی کمرے کا دروازہ کھیکھیانے وہ اندر داچل ہونی تو
کمرہ پبم اندھیرے میں ڈونا ہوا پھا ایہوں نے سونچ تورڈ پ نو لیے کمرے کی الپٹ واں کی اور انک نظر پیڈ کی
چاپب دنکھا جہاں وہ اوندھے منہ لتیا مسلسل انک نانگ ہالنے میں محو پھا اور یہی جرکت اس کی نےجتنی
کی سب سے پڑی گواہ پھی۔
"فہام۔"
نازیہ پیگم نے اس کے فرپب چانے ہی دھبمے لہچے میں نکارا تو وہ فورا سے یہلے شیدھا ہوا اور اپنی سرخ
پ ی ل ہ ی گ ھ پ ک ن گ ی پ ھ ک ن
ھ ب
آ یں اس پر نکانی نازیہ م اس کا چال د ھیے ک نی ا یں اس کے رونے کا گمان ہوا کن ھر
سر جھیک گنی۔
اس نے ان کیلیے چگہ پیانی تو وہ ستبھل کر وہی پراجمان ہوگنی اور انک نظر اس کے دنکھیے اپنی نات کا
آغاز کرنا چاہا۔
میں چو پھی توجھیے آنی ہوں آپ سے مچھے سچ سچ چواب چا ہیے کسی پھی قسم کی مالوٹ یہیں ہونی چا ہیے"
"چو دل میں ہو وہ مچھے کہہ د پیا میں انک رازداں کی چیت یت سے آپ کے سا میے ہوں۔
وہ اس کے نال سہالنے اپیاپ یت پھرے لہچے میں تولی ناکہ وہ ا پیے دل کا عیار نکال دے اس کی چالت
دنکھیے ان کا دل کٹ رہا پھا۔
آپ مفرہ سے سادی پر رضامید ہونا یہیں ہاں نا یہ میں چواب چا ہیے مچھے پیا کسی یہمید کے
وہ پیتیہہ کرنے والے انداز میں تولی تو فہام نے سر مسلیے ہونے جہرہ جھکا لیا۔
یہیں ماما میں یہیں ہوں راضی وہ مچھے نسید تو ہے لیکن وہ میرے معیار یہ تورا یہیں اپرنی مچھے آگے"
خس مفام یہ یہیجیا ہے تو اس معاسرے میں سرواپ نو کرنے کیلیے پ نوی چا ہیے ناکہ سو ئیس کہ سادی کے
نعد میں کہی پھی چاؤ تو اسے گھر میں سحا کر میں اکیال ناہر گھوموں یہ مچھے ف نول یہیں ہے مچھے اس کے
"ساپھ شفر کرنا ہے ناکہ اکیلے۔
اس کی ا پیے ضاف گونی سے تو لیے پر نازیہ پیگم ساکت نگاہوں سے اسے دنکھیے رہ گنی چو ساند اپنی پ نوی کو
نمانش پیانے کے چکروں میں پھا۔
تم میری ہی اوالد ہو یہ فہام مچھے یہ امید فطعی یہیں پھی تم سے انک انسان چو ہللا کی رضا کیلیے پردہ کرنا"
ہے اس کی چوسنودی کیلیے ا پیے آپ کو مردوں کی نظروں سے ڈھاپپ کر رکھیا ہے نمہیں ک نوں لگیا ہے کہ
وہ نمہارے لیے اپیا پردہ کم کرے گی نا جھوڑے گی کیا اس کیلیے اس کے رب سے پڑھ کر کونی ہوگا کیا اس
کیلیے دپیا جہاں میں رشیے چبم ہو گیے ہیں تم کیا راضی یہیں ہو اس سے سادی پر میں راضی یہیں ہو اپنی
ئتنی کی سادی وہ پھی نمہارے جیسے سخص کے ساپھ ہونے پر میری اوالد ہی مچھے انک دن منہ کے نل
"گرانے گی یہ کبھی یہیں توفع کی پھی پھول کر پھی یہیں سوچا پھا۔
وہ کھردرے لہچے میں اسے آ گاہی د پیے ہونے تولی جہرے سے عصہ ضاف جھلک رہا پھا ان کا نس یہیں
ج
چل رہا پھا کہ اسے ھیچھور کر تو ج ھے کہ انسی فصولیات دماغ میں آنی کہاں سے لیکن توجھیے کا کونی فاندہ
یہیں پھا ک نونکہ خس خیز کا چواب وہ لتیے آنی پھی وہ ایہیں مل چکا پھا اسی لیے سکست ذدہ فدموں سے
چلنی وہ ناہر کی چاپب پڑھ گنی
ماضی کسی فلم کی طرح ان کے ذہن کے درنحوں میں گھوم رہا پھا۔
چو پھی ہوا وہ میری انک غلطی پھی لیکن وہ میرے نام سے میسوب پھی اور اپھی پھی میسوب ہے یہ"
چق میرے سے کونی یہیں جھین سکیا اور اب میں سادی کروں گا تو صرف مفرہ سے ہی اور یہ نات کل
"ہی آپ کو نانا سے کرنی ہوگی ک نونکہ مزند طوالت مچھ سے پرداست یہیں۔
اس نے سکون سے اپنی نات ان کے گوش کزار دی اور چود گہرا سانس چارج کرنے ضوفے سے پیک لگالی
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 354 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
نازیہ پیگم نے مزے سے اسے سکون سا ئتبھا دنکھا ک نونکہ اب اس کے سکون غارت ہونے کا وفت ہوگیا
پھا۔
ایہوں نے مزے سے سوالنہ انداز میں پھ نوبں اچکانی جیسے اس کے چیاالت چا پیے کی مت تظر ہو۔
انسا ممکن ہی یہیں ہے یہ نات یہلے ہی آپ کو ناور کرواچکا ہوں مزند اس یہ کونی نات یہیں ہونی چا ہیے"
"ماما نس آپ کل ہی اس م تعلق نانا سے نات کربں۔
وہ گزارش کرنے والے انداز میں توال تو اس کی ہٹ دھرمی یہ نازیہ پیگم کو پپ جڑھ گنی ایہوں نے سرد
نگاہ اس یہ ڈالی چو چار یہلے کی طرح آج پھی ان پر اپنی مرضی پھوپ رہا پھا۔
پھر پنہ ہے کیا ہوگا فہام چار سال یہلے تو تم چود گیے پ ھے اس گھر سے لیکن آج نمہارے نانا اس گھر سے"
د ھکے دے کر نکالیں گے ک نونکہ خسے تم کونی خیز سمچھ کر چاضل کرنا چا ہیے ہوں وہ اس گھر میں موچود ہر
مکین کے دل کا نکڑا ہے اور وہ ا پیے دل کا نکڑا انک ذمہ دار اور اس کے فانل انسان کو سوپپ چکے ہیں
اب نمہارے دماغ میں چو کچھ پھی چل رہا ہے وہ نے ئتیاد ہے اس کے کونی معنی یہیں ہم سے میں
"کسی کی نگاہ میں پھی۔
"آپ کھل کر نات کربں چو کرنا چاہنی ہیں یہ ڈھکی جھنی نائیں میری سمچھ سے ناہر ہیں۔"
وہ اکیا کر گونا ہوا تو نازیہ پیگم نے گہرا سانس چارج کیا۔
اس نارے میں اب نمہارے نانا کی تم سے ساری نات کربں گے کل میں ایہیں نمہارے چیاالت سے"
"آ گاہی دے د پنی ہوں۔
وہ اس یہ انک شیجیدہ نگاہ ڈالنی کمرے سے ناہر نکل گنی ایہوں نے چود فہام سے نات کرنا میاسب یہیں
سمچھا ک نونکہ اگر وہ اس م تعلق آ گاہی د پنی اس کا ِردعمل یہت عیر مہذب ہونا پھا چو نازیہ پیگم کی پرداست
سے ناہر ہوچانا پھا ک نونکہ عصے میں وہ اپیا آنا کھو د پیا پھا اور اسے فاتو صرف وہاب ضاخب نا غدنل پھانی ہی
کرسکیے پ ھے۔
چیکہ ناہر کھڑے وچود کا جی چاہا کہ زمین پھیے اور وہ اس میں سماچانے اپنی نذلیل فقط اس کے پردہ
کرنے یہ اسے اپیا دم گھتیا ہوا محسوس ہوا جہرہ آنسوؤں سے پر پھا اس نے منہ یہ ہاپھ رکھیے اپنی چیحوں کا
گلہ گھوپیا مفرہ کو ا پیے وچود میں نفرت کی سدند پربن لہر دوڑنی ہونی محسوس ہونی دوتوں ہاپھوں سے اپیا جہرہ
ضاف کرنے وہ ا پیے کمرے کی سمت چل دی وہ یہیں چاہنی پھی کہ وہ کسی کی نظروں میں آنے۔
_________________
وہاج آپ ا پیے پڑے پزنس مین ہے ا پیے لوگوں نک آپ کی اپروچ ہے تو آپ مفرہ کا پنہ لگوائیں یہ"
"مچھے امید ہے ذنادہ دفت یہیں ہوگی۔
ٰ
وہاج چو لیپ ناپ یہ مصروف پھا لیلی کی نات نے اسے سر اپھانے پر مجنور کردنا وہ آنکھوں میں نعحب
ئ
لیے اسے د نکھے گیا چو معمول کے طرح آج پھی وہی مدعہ جھیڑ تبھی پھی۔
ک
اب وہ اسے یہ یہیں پیا سکیا پھا کہ پرسوں اس کی مالفات کس ہسنی سے ہونی ہے وریہ وہ اسے ھتیچ کھانچ
کر اپھی وہاں لے چانی اور انسا رسک وہاج
کبھی یہیں لے سکیا پھا اور یہ ہی اسے اس کے گ ھر کے م تعلق پیا سکیا پھا۔
کیا ہے اب گھور ک نوں رہے ہیں خب پھی آپ سے اس نانک یہ نات کرو آپ نال م نول سے کام لتیے"
"ہیں میرا اپیا دل چاہ رہا ہے اس سے ملیے کو۔
وہ نحوں کی طرح منہ پیا کر تولی تو وہاج اس کی من موہنی ضورت دنکھیے نےساخنہ ہیس دنا۔
وہ اسے ا پیے مجیت پھرے چصار میں لتیے توال تو وہ اس کے نےوجہ فری ہونے پر توکھالگنی۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 357 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
"نس موفع چا ہیے فری ہونے کا دور رہ کر پھی نات ہوسکنی ہے۔"
وہ اسے پیکھے چ نوتوں سے گھورنے ہونے تولی تو وہاج نے مسکرانے ہونے اس کا ماپھا چوما۔
"انک تو اپنی چلدی سادی رچالی اور اب میری دوست پھی ڈھونڈ کر یہیں دے رہے۔"
اسے دونارہ سے اپیا رونا ناد آنا تو وہ اس کے کسادہ ستیے یہ مکہ جڑنے ہونے تولی۔
نس گھوم پھر کر وہی آچانا کرو اور اگر تم سے سادی یہ ہونی تو سوچو نمہاری چگہ رانی ہونی چوشفسمت ہو چو"
"میں نمہاری قسمت میں ہوں لیکن اقسوس خب مچھے پنہ لگا اس کے نکاح کا میں چود ہی پیچھے ہٹ گیا۔
وہ اسے جڑانے کو توال لیکن اپنی نات یہ اس کا شیجیدہ انداز دنکھیے وہ پھبھک کیا۔
میرے سا میے اس رانی کا ذکر پھی مت کیا کربں اس کے ساپھ ذہن کے درنحوں میں یہت سی نلخ"
پ ک ن پ ی ھ ج
"نادبں اچاگر ہونی ہیں چو مچھے ھوڑ کر رکھ د نی یں ل ف د نی یں۔
ہ ت ہ چ
مچس
ن
وہ پرانس کی ک تق یت میں تولی تو وہاج نے نا ھی سے اس کی چاپب د کھا اور اس کا جہرہ اپنی چاپب موڑا چو
آنسوؤں سے پر پھا وہاج کو کسی عیر معمولی بن کا اخساس ہوا۔
وہ خیرت سے توال تو وہ انک دم سے جیسے ہوش میں آنی اور نفی میں سر ہالنا۔
"نانا نانا۔"
"لگیا ہے ماما نانا کو پیگ کررہی ہے میں نے کہا پھی پھا ایہیں کہ ئتید جراب کرے گی۔"
وہ پیڈ کی ساپیڈ یہ ڈو پنہ اپھانی پڑپڑانے والے انداز میں تولی اور ساپھ ہی چیل تیڑوں میں اڑشنی کمرے کا
دروازہ کھوال ناہر ہی مالزمہ عیسال گود میں لیے کھڑی پھی چو ا پیے پبھے مبھے ہاپھوں سے دروازہ نحارہی پھی
ٰ
لیلی نے اسے لتیے ہی مسکرانے ہونے دروازہ پید کیا اور دونارہ وہاج کی سمت م نوجہ ہونی چو اب لیپ
ناپ انک طرف ر کھے عیسال کے جھونے جھونے ہاپھوں کو چوم رہا پھا اور وہ اس کی داڑھی کی چبھن سے
کھلکھالرہی پھی۔
ٰ
لیلی یہ چونصورت م تظر دنکھیے آنکھوں میں جمک لیے مسکرادی اور دل ہی دل میں نسکر پھرا سانس چارج
کیا کہ فلحال یہ معاملہ نل گیا۔
ٰ ٰ
وہاج نطاہر تو عیسال میں مصروف پھا لیکن دل لیلی کی ناتوں یہ اڑ چکا پھا آقس میں مت یب یہاں لیلی کی
نائیں سوچیے ہونے اسے انسا محسوس ہورہا پھا جیسے دماغ کی سرنائیں پھٹ چائیں گی۔
عیسال کے نالنے پر وہ ہوش میں آنا چو اب ا پیے گال یہ ہاپھ ر کھے اسے پیار کرنے کا اسارہ کررہی پھی وہ
مسکرانے ہونے اس کے گال یہ ج ھکا تو وہ کھلکھال کر ہیس دی اس کی کھلکھالہٹ سے ان دوتوں کو ا پیے
رگ و چاں میں انک سکون اپرنا محسوس ہوا۔
________________
"مفرہ آڑ تو دتیر۔"
وہ اس وفت ا پیے دپنی کے فلیٹ میں موچود پھا آقس کی میتیگز کے سلسلے میں اسے وہاں کافی آنا پڑنا پھا
پبھی اس نے یہ فلیٹ جرند لیا پھا کہ رہانش میں کونی مشکل یہ درئیش آنے۔
اوبن کچن میں وہ شیلف سے پیک لگانے کافی پھتیتیے میں مصروف پھا اپنی نات کے چواب میں مفرہ کی
چاموسی اسے انک عج یب سے اخساس سے دوچار کرگنی پبھی انک نار پھر دھبمے سے اسے نکارا۔
ہاں ہاں یہی ہوں ساند سگیلز کا مسیلہ ہورہا پھا وہاں اب تیرس یہ آگنی ہوں تم تولو کل کس وفت یہیچے"
" پ ھے یہیچ کر اظالع د پیا پھی صروری یہیں سمچھا۔
اس نے ا پیے مخصوص انداز میں سکوہ کرنا صروری سمچھا چازم اس کی ہمیشہ والی جرکت یہ مسکرادنا۔
"جی نس مصروف یت میں پیا ہی یہیں لگا آپ پیائیں اپنی رات کو ک نوں چاگ رہی ہیں سونی ک نوں یہیں۔"
اس نے پرنسانی سے اسیشفار کیا ساپھ ہی کافی کا انک سپ لیا اب وہ پھی تیرس یہ آکر ناہر کے نطاروں
سے لطف اندوز ہورہا پھا پھیڈی پھیڈی ہوا وچود میں سراپ یت کرنی محسوس ہونی رات کی نارنکی نے انک
قسوں سا ظاری کیا ہوا پھا۔
وہ مسکراہٹ دنا کر چذب کے غالم میں توال اور سدت سے دغا کی کہ کاش وہ ہاں میں چواب دندے لیکن
انسا ممکن یہیں پھا۔
"نس تم اور نمہاری فصول گونی کتیا فصول تو لیے ہو یہ پھکیے یہیں ہو۔"
کچھ لمحوں کی چاموسی کے نعد وہ دھبمے لہچے میں گونا ہونی وریہ دل تو چاہ رہا پھا کہ اسے پیانے کہ وہ سچ میں
اسے سدت سے ناد کررہی ہے چلق میں آنسوؤں کا گولہ سا انکا لیکن وہ جہرے یہ ہاپھ پھیرنے ا پیے آپ کو
فاتو میں کرگنی۔
"لگیا ہے آج میری چ تگلی نلی لڑنے کے موڈ میں یہیں ہے کیا ہوا ہے سب پھیک ہے یہ۔"
وہ توفع کے عین چالف نات شن کر خیران رہ گیا اسے امید پھی کہ اس کی نات یہ وہ اس یہ ہمیشہ کی
طرح جڑھ دوڑے گی لیکن یہاں تو کچھ انسا ہوا ہی یہیں پبھی شیجیدگی سے اسیشفار کیا اور تیرس کے پردے
پراپر کرنے اندر کاؤچ یہ آکر ئتبھ گیا ساپھ ہی اپیا لیپ ناپ پھی چارج یہ لگانا۔
اس نے گڑپڑانے ہونے چواب دنا اور سکر ادا کیا کہ چازم یہاں موچود یہیں وریہ اس کے جہرے کے
ناپرات چانجیے سچ میں اگلوا لتیا۔
اس کی نات یہ کچھ لمچے تو دوتوں کے درمیان چاموسی چانل رہی مفرہ کو نافاغدہ نےجتنی ہونے لگی پبھی
ن
نل پھر میں آ کھیں آنسوؤں سے لیرپز ہونی۔
اس نے سرد انداز میں اپنی نات یہ زور د پیے ہونے توجھا اس کا گہرا پرئیش لہحہ مفرہ کا دل دھک سے رہ
گیا پبھی اس کی سسکی نکلی چازم کو محسوس ہوا جیسے کسی نے اس کا دل مبھی میں چکڑ لیا ہو۔
چازم کا نس یہیں چل رہا پھا اڑ کر اس کے ناس یہیچ چانے گھیراہٹ چد سے سوا پھی۔
اس نے اس کے رونے کو مدنظر رکھیے ہونے پرم لہچے میں اسیشفار کیا۔
ہمیشہ کی طرح مجیت سے گیدھا لہحہ مفرہ سے ضتط کا دامن جھوٹ گیا پبھی ا پیے آنسوؤں یہ فاتو یہ رکھ نانی
اور پھوٹ پھوٹ کر رودی۔
چازم اس کے رونے یہ پرنسان ہونے کاؤچ سے اپھ کھڑا ہوا اور نےجتنی سے اپیا ماپھا مسال۔
"مفرہ مچھے پیائیں کیا ہوا ہے ک نوں نکل تف میں متیال کررہی ہے آپ کو رونا مچھے پرنسان کررہا ہے۔"
پ
وہ نےنسی سے توال انک تو وہ میلوں دور پھا نس یہیں چل رہا پھا کہ اسے ستیے میں ھتیچ لے۔
تم وانس آچاؤ نس چلدی مچھے نمہاری سدند صرورت محسوس ہورہی ہے مچھے اپیا دل ہلکا کرنا ہے میں کس"
سے نات کروں مچھے یہیں جتیا اس دپیا میں یہ دپیا یہت ظالم ہے ہر روز انک پیے زجم سے م تعارف کرانی
"ہے۔
وہ سسکیے ہونے تولی آواز مسلسل رونے کی ندولت پھاری ہورہی پھی۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 363 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
"مفرہ میری چان سب سے یہلے تو آنسو ضاف کربں اور مچھے پیائیں کہ کیا ہوا ہے ڈتم اٹ۔"
وہ پرم انداز میں کہیے کہیے آجر میں سحت لہچے میں توال جہرے کے اعصا سجنی سے پھتیچے ہونے پ ھے ما پ ھے
یہ نل نماناں پھے وہ چاہ کے پھی کچھ یہیں کرسکیا پھا۔
اس کے سرد انداز یہ مفرہ سہم گنی پبھی اندازہ ہوا کہ وہ چذنانی بن میں کیا غلطی سرانحام دے چکی ہے
اس نے سرعت سے فون کانا اور مونانل پید کردنا وہ اس کے عصے کا سوچیے پرنسانی سے انگلیاں چیانے
لگی اس کا سحت انداز انک نار پھر مفرہ کو جھرجھری لتیے پر مجنور کرگیا۔
دوسری چاپب فون پید ہونے پر چازم ہیلو ہیلو کرنا رہ گیا لیکن چواب ندارد دو ئین نار لگانار فون مالنے پر
ک
نمیر مسلسل آف چارہا پھا اس نے ع تض کے غالم میں ھتیچ کر مکہ دتوار یہ مارا مفرہ کی جرکت یہ آنکھوں
سے چ تگارناں نکلنی ہونی محسوس ہونی۔
______________
ن
مونانل یہ ہونے والی پیل یہ اس نے کسلمیدی سے آ کھیں کھو لیے ساپیڈ ئتیل یہ مونانل پ نوال چو اس کی
پھوڑی سی کوسش کے نعد ہی ہاپھ لگ چکا پھا۔
میرب کالیگ دنکھ کر اس کی ئتید پھک سے اڑی پبھی پیڈ کراؤن سے پیک لگانے پبم دراز ہوگیا۔
کیسے ہیں آپ گھر میں سب کیسے ہیں کسی نے کچھ کہاں تو یہیں ونلکم کیسا ہوا سب خیران تو ہونے"
"ہو نگے ہتیا۔
فون اپھانے ہی اس کی نان شیاپ نائیں ستیے فہام کو مجنورا اسے توکیا پڑا تو اس کی زنان کو پرنک لگی۔
"اجھا سوری۔"
تم چاپنی ہو میں یہت چوش ہوں گھر میں میرے آنے سے پھی سب چوش ہے اور سب سے ذنادہ"
چوسکن اخساس میرے لیے فلحال یہی ہے کہ مفرہ نے مچھے معاف کردنا ہے تورے چار سال میں اسی
"گلٹ میں رہا اور اس کے معاف کرنے ہی مچھے سکون کے لمحات میسر آنے ہیں۔
وہ مسکرانے ہونے ا پیے دل کا چال میرب سے کہ رہا پھا لیکن وہ اس کی نات یہ مسکرا پھی یہ سکی دل
پھا کہ زوروں سے دھڑک رہا پھا کہ اگر اس نے.معاف کردنا ہے تو ان دوتوں کی سادی پھی ہوچانے گی۔
م
پھوڑی دپر یہلے چو دل چوسی سے سرسار پھا وہ اس کی نات ستیے کمل طور پر نچھ چکا پھا۔
اس نے مشکل اپیا لہحہ ہساش نساش پیانے اسیشفار کیا اب چو پھی پھا ا پ یے مجنوب کی چوسی میں سرنک
پھی تو ہونا پھا۔
وہ یہت پیاری ہے ماساہللا اب نس چلد ہی نمہیں اپنی سادی کی مبھانی کھالنی ہے ناکہ نمہیں پھی عفل"
آنے اور تم پھی سادی کرو چلد سے چلد آج نانا سے م تعلق دو توک انداز میں نات کرنی ہے ناکہ اسے اپنی
"زندگی میں سامل کرلوں۔
وہ اپنی دل کی نائیں اس سے کررہا پھا اور میرب کو محسوس ہورہا پھا کہ جیسے فصا گھین ذدہ ہورہی ہو دل پھا
کہ چون کے آنسو رو رہا پھا۔
فہام چان توجھ کر اس سے اس قسم کی نائیں کررہا پھا ناکہ اس کا رححان فہام سے ہٹ چانے اور وہ اس کا
اپ تطار جھوڑ دے۔
"ہاں یہیں تو نس ا نسے ہی ساند آنکی کمی کو محسوس کررہی پھی آگے سے چیال کروں گی۔"
س
اس نے دھبمے لہچے میں چواب دنا تو فہام ھیے سر الگیا۔
ہ مچ
"جھوٹ پھی تولیا سروع کردنا ہے اپھی مچھے آنے دو سے ئین دن ہونے ہیں۔"
وہ شیجیدگی سے توال تو میرب کا دل دھک سے رہ گیا اگر وہ اس سے اس کے دل کی چالت سے اپنی آ گاہی
رکھیا ہے تو اس کی مجیت اس سے مخفی ک نوں ہیں۔
"اجھا میں پھر نات کرنی ہوں ساند کونی آنا ہے ناہر۔"
اس نے جھوٹ کا سہارا لتیے سرعت سے کال کٹ کی اور مونانل پیڈ یہ پھتیکیے وہی گرنے پھوٹ پھوٹ
کر رودی۔
دوسری چاپب فہام اس کے چلدنازی میں فون کا پیے پر خیران رہ گیا دوسری نار فون مالنے پر پھی یہیں
اپھانا گیا تو وہ نعد میں نات کرنے کا سوچیے فرنش ہونے چل دنا ناکہ وہاب ضاخب سے مفرہ کے م تعلق
نات کرسکے وہ اس میں مزند دپری نلکل یہیں چاہیا پھا۔
________________
سب صیح نا شیے کی ئتیل یہ موچود پ ھے خب مفرہ کی عیر موچودگی غدنل ضاخب کو پری طرح کھلی اور اس کا
اظہار ایہوں نے نازیہ پیگم سے پھی کردی۔
پھانی میں اپھانے گنی پھی تو الپٹ چالنے سے انکار کردنا کہ وہ مزند سونا چاہنی ہے رات کو دپر سے آنکھ"
"لگی پھی اسکی۔
نافی سب پھی غدنل ضاخب کے سوال پر نازیہ پیگم کی چاپب م نوجہ ہو چکے پ ھے ان کی پیانے پر دونارہ
کھانے کی چاپب م نوجہ ہو گیے لیکن غدنل ضاخب کا دل ناچانے ک نوں نےجین پھا پبھی وہ کھانے سے ہاپھ
ک
ھتیجیے اپھ کھڑے ہونے اور مفرہ کے کمرے کا رخ کیا۔
کمرے میں داچل ہونے ہی ایہیں عج یب سی سوگواری کا اخساس ہوا کمرے کی الپٹ چالنے ہی سارا کمرہ
روشنی میں یہاگیا لیکن مفرہ کے وچود میں کونی جرکت یہ ہونی ایہوں نے عحلت میں فدم اس کی چاپب
پڑھانے جیسے ہی اسے ہالنے کے لیے ہاپھ لگانا ایہیں انسا محسوس ہوا جیسے چلیے ہونے توے یہ ہاپھ رکھ
ک
دنا ہو غدنل ضاخب نے سرعت سے ہاپھ ھتیجیے پرنسانی سے اس کا جہرہ پھتبھیانا لیکن وہ ہوش و چواس
سے نےگایہ پڑی پھی ایہوں نے چلدی میں فہام کو آواز دی تو کھانے یہ موچود سب لوگ تیزی سے
کمرے کی سمت دوڑے تو غدنل ضاخب مفرہ یہ جھکے اس کا گال پھتبھیارہے پ ھے
فہام وہاب ضاخب کو ضوفے یہ پبھانے سرعت سے مفرہ کی چاپب م نوجہ ہوا۔
"ڈاکیر یہ لے کر چانا پڑے گا ہللا خیر ناچانے رات و رات انسا کیا ہوگیا چو یہ چالت ہوگنی ہے نجی کی۔"
فہام نے نازیہ پیگم کی نات یہ سرعت سے آگے پڑھ کر اسے اپھانا چاہا لیکن غدنل ضاخب نے ہاپھ کے
اسارے سے اسے رو کیے چود آگے پڑھ کر اسے اپھانا اور فہام کو چلیے کا اسارہ کیا تو وہ لب پھتیچے ناہر کی
چاپب دوڑا لیکن ان کا توں توکیا فہام کو ذرا نسید یہیں آنا۔
را شیے میں پھی نار نار نالنے پر پھی مفرہ کے وچود میں کونی چییش یہ ہونی غدنل ضاخب کی آنکھوں میں
نمی تیرنے لگی لیکن وہ نےدردی سے آنکھوں کو رگڑ گیے اپنی سرنک چیات کے نعد وہ کسی کو کھونے کا
چوضلہ یہیں رکھیے پ ھے۔
ی
ہستیال ہیجیے ہی اسے سرعت سے انمرجیسی وارڈ میں لے چانا گیا نازیہ پیگم وہاب ضاخب کے ناس گھر
میں ہی پھہری پھی لیکن کسی ضورت پھی سکون میسر یہیں پھا ایہوں نے فلحال چازم کو پیانا صروری
یہیں سمچھا کہ اپنی دور ئتبھے سخص کو کیا پرنسان کرنا۔
دنکھیے میں نے چازم کو انک نار یہلے پھی یہ خیز واضح کی پھی کہ ان کو کونی پرنسانی ہے ہر ناتم کا سوچیا"
دماغ یہ گہرا اپر ڈالیا ہے اور پروس پرنک ڈاؤن ہونے کا چدشہ ہے یہ یہلے پھی مفرہ ئتنی کے ساپھ ہوچکا
"ہے کوسش کربں اسے ذنادہ سے ذنادہ چوش رکھیے کی وریہ مزند مشکالت ئیش آنے گی۔
فبملی ڈاکیر ہونے کے ناطے ایہوں نے محلصایہ مسورہ د پیا صروری سمچھا۔
ن مچس
ی ن
فہام نے نا ھی سے غد ل ضاخب کی چاپب د کھا تو ا ہوں نے اس رات کا چوالہ دنا وہ ان کی نات
س
مچھیے سر ہالگیا۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 369 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
وہ ئیشہوارایہ انداز میں کہنی ا پیے کیین کی سمت چل دی ان کے چانے ہی غدنل ضاخب ناس ہی ر کھے
ضوفے یہ ڈھے گیے۔
وہ اس کے نال سہالنے مجیت پھرے لہچے میں تولے تو وہ ان کی مشقفایہ انداز دنکھیے ا پیے آنسو نی گنی
اور فقط ہاں میں سر ہالنا غدنل ضاخب نے اس کے ما پ ھے یہ مجیت پھرا توشہ دنا۔
"اپیا پڑا ہوگیا ہے میرا ئتیا کہ اب ا پیے نانا سے سب کچھ جھیانے لگا ہے۔"
ایہوں نے سکوہ کیاں نظروں سے اس کی چاپب دنکھا تو وہ مشکل مسکرانی نفی میں سر ہالگنی اسے نار نار
اپھیا دنکھ غدنل ضاخب نے سہارہ د پیے اسے ئتبھیے میں مدد دی اور اس کی کمر کے پیچھے نکنہ لگادنا اس
نے ئتبھیے ہی اپیا دکھیا سر ہاپھوں میں پھاما۔
چاچو چلیں میں نے ڈاکیر سے سب کچھ توجھ لیا ہے ساری معلومات لے لی ہے ہم اب مفرہ کو گھر"
"لے کر چاسکیے ہیں۔
فہام کی آواز یہ نفرت کی انک سدند لہر اس کے وچود میں دوڑی پبھی ناگواری سے رخ ندل گنی۔ اسے فلحال
اس سخص کی شکل دنکھیا پھی گوارا یہ پھی چازم کا چیال آنے ہی اس کا دھیان رات والے فون کی سمت
چال گیا جہرے یہ ہرنسانی کے ناپرات نماناں ہونے۔
اس نے انک فانل غدنل ضاخب کی چاپب پڑھانی تو وہ اپیات میں سر ہالنے مفرہ کی چاپب م نوجہ ہونے
سارا راسنہ پھی وہ غدنل ضاخب کے کیدھے سے سر نکانے کسی گہری سوچوں میں گم پھی غدنل ضاخب کو
م
خیرانگی تو یہت ہونی لیکن وہ گھر چا کر توجھیے کا سوچیے طمین ہو گیے فہام اور غدنل ضاخب آنس میں کونی
ن
نات کرلتیے لیکن وہ آ کھیں موندی پڑی پھی ناکہ وہ اپنی کسی پھی نات میں اس کی سمولیت یہ چاہے۔
ی
گھر ہیجیے ہی نازیہ پیگم کا اسے ناراضگی دکھانے کا پھرتور ارادہ پھا لیکن اس کی کمالنی ضورت دنکھیے وہ نمام
ناراضگیاں پھول گنی۔
لگیا ہے اب مچھے چازم کے چانے یہ پرنسان ہونا جھوڑ د پیا چا ہیے اب ہم دوتوں میں سے کسی انک کو تو"
مصنوط ہونا پڑے گا آپ تو نازک سی چان ہو اس کے چانے ہی چالت دنکھو کیا کرلی ہے چازم کو آنے دو
"سب سے یہلے تم دوتوں کو رچصنی کا کام سرانحام د پیا ہے پھر وہ چود ہی ستبھال لے گا۔
ایہوں نے اس کا جہرہ پھا میے مجیت پھرے لہچے میں اسیشفار کیا تو وہ آنسو ضاف کرنی نفی میں سر ہالگنی۔
چلو پھنی اب میری پرنسز کا رونے کا سیشن چبم ہوتو وہ پیانے کہ اس کے ہتیڈسم نانا نے سوپ کیسا پیانا"
"ہے۔
غدنل ضاخب وہ دروازے یہ کھڑے کب سے اس کا رونا دنکھ رہے پ ھے مزند ضتط یہ ہوا تو ل نوں یہ
مسکراہٹ سحانے اندر داچل ہونے اور سوپ والی پرے ساپیڈ ئتیل یہ رکھی ان کے انداز یہ وہ دوتوں
ہیس دی نازیہ پیگم ان دوتوں کو ناتم د پیے کے چاطر کمرے سے ناہر نکل گنی۔
وہ مسکوک نگاہوں سے ایہیں دنکھیے ہونے تولی ک نونکہ سوپ وافعی الچواب پھا تو وہ اس کے مسکوک انداز
یہ فہقہہ لگا کر ہیس دنے۔
اور یہیں تو کیا کبھی چاندان میں میرے کھاتوں کے جرچے ہوا کرنے پ ھے اب ذرا توڑھے ہو گیے ہیں تو"
کام یہیں ہونا لیکن ا پیے .نچے کیلیے کچھ پھی اور انک راز کی نات پیاؤں سادی کے نعد سروع سروع میں
آپ کی ماما کو پھی ا پیے کھاتوں سے ہی میاپر کیا ہے میں نے پبھی تو وہ میرے عسق میں گوڈے گوڈے
"ڈونی ہونی پھی۔
وہ رازادارایہ انداز میں مسخرے بن سے تولے ساپھ ہی نائیں آنکھ دنانی ان کی نات یہ مفرہ اپیا فہقہہ فاتو
میں یہ رکھ نانی اسی لیے کھلکھال کر ہیس دی اس کی ہیسی کو ایہوں نے مجیت ناش نگاہوں سے دنکھا اور
دل ہی دل میں نظر اناری۔
"کیا کہاں آپ نے آپ توڑھے کہاں سے ہو گیے اپھی نک ہتیڈسم ہے میرے نانا میرے سیر ہیرو۔"
وہ ان کا گال چومیے ان کے ستیے میں جہرہ جھیاگنی غدنل ضاخب نے پھی چوانا اس کے ڈو پیے سے ڈ ھکے
سر یہ مجیت پھرا توشہ دنا ان کے ستیے سے لگیے مفرہ کو نک گویہ سکون ا پیے رگ و چاں میں اپرنا محسوس
ن
ہوا اسی لیے ان کی چوسنو محسوس کرنے آ کھیں موند گنی۔
ماں ناپ زندگی کا وہ الزمی جزو ہے جن کے سانے میں اوالد ا پیے نمام دکھ درد پھول چانی ہے۔
________________
رات کے کھانے کے نعد فہام نے مفرہ کی طت تغت کے م تعلق توجھیے کا سوچا ا پیے دل کی ضدا یہ لتیک
کہیے اس نے مفرہ کے کمرے کا رخ کیا۔
غدنل ضاخب کھانے کے نعد الن میں واک کرنے میں مصروف پ ھے نازیہ پیگم کچن سمیتیے میں مصروف
پھی چیکہ وہاب ضاخب کمرے میں آرام کرنے میں محو پ ھے آج مفرہ کی طت تغت جرانی کی ندولت وہاب
ضاخب سے نات کرنا رہ گیا پھا اور اسی خیز کی نےجتنی فہام کو لگی ہونی پھی وہ جتیا چلدی ہوسکے اس
مسیلے کو چل کرنا چاہیا پھا۔
"کیسی ہو مفرہ۔"
فہام نے کمرے میں فدم رکھیے ہی اپیاپ یت پھرے لہچے میں اسیشفار کیا مفرہ چو مونانل نکڑے چازم کی کال
کا اپ تطار کررہی پھی ا پیے نام کی نکار یہ چونک کر گردن اوپر اپھانی مگر کمرے کے دروازے یہ انسیادہ فہام کو
دنکھیے آنکھوں میں ناگواری سی جھاگنی۔
وہ مشکل اپیا لہحہ ہموار پیانے ہونے گونا ہونی تو فہام نے اسے انک نظر مسکرا کر دنکھیے کمرے میں فدم رکھا
مفرہ کو اس کا توں آنا نسید تو یہ آنا لیکن وہ مزند نکھیڑا کھڑا کرنا یہیں چاہنی پھی۔
نمہاری طت تغت کے ناپت پنہ کرنے آنا پھا لیکن یہاں دنکھ کر انسا معلوم ہورہا ہے کہ طت تغت اب"
"پھیک ہوچکی ہے۔
وہ اس کی مونانل نکڑنے والی جرکت پر چوٹ کرنے ہونے توال تو اس نے ضتط کی چدوں کو جھونے ہونے
گہرا سانس پھر گنی مفرہ کو اس کا توں اس کے ذانی معامالت میں تولیا کچھ چاص نسید یہیں آنا
اس نے سرگوسی کرنے والے انداز میں توال انداز نحشسایہ پھا مفرہ کا رنگ اس کی نات یہ لبھے کی ماپید شقید
پڑگیا اس نے نعحب سے فہام کی سمت دنکھا چو کتیے چوش و جروش سے اس دن کی نمام روداد ستیے کا مت تظر
پھا۔
اس دن چو پھی ہوا پھا اس سے آپ کا کونی لتیا د پیا یہیں ہونا چا ہیے آپ چائیں یہاں سے مہرنانی ہو گی"
"آپ کی اس سے یہلے میں نانی چان کو ناللوں۔
اس نے کھردرے لہچے میں اسے ناور کرانا صروری سمچھا اونحا تو لیے سے سر یہ انک ئیس سی اپھی۔
مچھے ہی تو لتیا د پیا ہے اب دنکھو نمہیں اپیانے کیلیے اس نات کی نصدتق چا ہیے کہ اس رات کچھ انسا"
"ونسا۔
م
اس سے یہلے کہ وہ نات کمل کرنا مفرہ دوتوں کاتوں یہ ہاپھ رکھنی چیخ اپھی۔
نس کرچائیں مہرنانی کربں میرے سے اخسان کردبں انک ک نوں میرے زجم کرند رہے ہیں نےفصور"
"ہونے ہونے پھی فصوروار پیادنا ہے مچھے۔
مفرہ میں نمہیں دکھ یہیں یہیحانا چاہیا نس انک نات توجھی ہے اور و نسے پھی سادی کے نعد میں یہیں"
چاہیا کہ کونی مسیلہ ہو ہمارے درمیان اس نات کو لے کر کونی نلخ کالمی یہ ہو سمچھ رہی ہو یہ میری
"نات۔
اس نے تو لیے تو لیے نےدھیانی میں مفرہ کا ہاپھ پھام لیا اس کی جرکت یہ مفرہ کے وچود میں چ نوئتیاں
سے رپیگیے لگی آنکھوں سے زارو فطار آنسو یہیے لگے اس کے سہم کر فہام کی چاپب دنکھا۔
"میرا ہاپھ جھوڑبں آپ کی ہمت کیسے ہونی مچھے ہآپھ لگانے کی۔"
وہ اس سے ہاپھ جھڑانے کی نگ و دو میں پھی لیکن مفانل کی گرفت مصنوط پھی جیسے وہ آج سب کچھ
چا پیے کا پھان کے آنا ہو۔
ا پیے عقب سے آنے والی آواز یہ فہام نے فورا سے یہلے ہاپھ جھوڑا چیکہ مفرہ ساکت نگاہوں سے دروازے
تھ پ
یہ کھڑے چازم کو دنکھ رہی پھی خس کی جی ہونی بھیاں اس کے ضتط کی گواہ ھی
پ م ی
مفرہ کی نافاغدہ سانسیں ہوا ہونی اس نے انک نظر فہام یہ ڈا لیے چازم یہ ڈالی چو مصنوط فدم اپھانا اسی کی
سمت آرہا پھا۔
فہام کو اس کا توں توکیا انک آنکھ یہ پھانا پبھی سحت لہچے میں اسیشفار کیا۔
"خب آنکی جرکییں گسیاچایہ ہوسکنی ہیں تو میرا لہحہ ک نوں یہیں۔"
اس نے کڑے پ نوروں سے اس سے اسیشفار کیا تو فہام صیر کے گھوپٹ پھرنے رہ گیا۔
میں اس سے کونی غلط نات یہیں کررہا کام کی نات ہی کررہا ہوں اور و نسے پھی نمہیں کس چوسی میں"
صفاپیاں ئیش کروں میں ساند ان چار سالوں میں تم ئیشہ کما کر یہ نات پھول چکے ہو کہ عمر میں تم سے
"پڑا ہوں۔
وہ شیجیدگی سے گونا ہوا چازم نے اس کی نات یہ پھ نوبں اچکانی اور انک نظر مفرہ یہ ڈالی چو دوتوں ہاپھوں
ئ
سے سر پھامے تبھی پھی اس نے نےجتنی سے اس کا رخ اپنی چاپب موڑا اس کا توں مفرہ کا ساپھ
نےنکلف ہونا فہام کو آگ لگاگیا۔
"واؤ مچھے تو یہ کہا چارہا ہے کہ اس کا ہاپھ جھوڑو اور نمہارا جھونا کیا اسے نسید ہے۔"
وہ نمسخر اڑانی نظروں سے ان دوتوں کی چاپب دنکھیا ہوا توال تو مفرہ کا رنگ لبھے کی ماپید شقید پڑگیا چیکہ چاسم
کی پرداست کی چد نس یہی نک پھی اس نے جھیتیے ہونے اس کا گرپیان نکڑا اور سجنی سے دو ئین جھیکے
دنے۔
نازیہ پیگم چو مفرہ کے کمرے سے عج یب سا سور ستیے اس کے کمرے کی سمت آنی پھی وہاں دوتوں
پھاپ نوں کو گھبم گبھا دنکھ کر منہ یہ ہاپھ رکھ گنی۔
کیا نکواس کررہے ہیں آپ ان کے نارے میں ہوش و چواس میں ہے نا جہاں سے ا پیے غرصے نعد"
آنے ہیں وہی جھوڑ آنے ہیں جھونے پھاپ نوں کو چواہش ہونی ہے کہ وہ ا پیے پڑے پھاپ نوں کے نف ِش
فدم یہ چلے لیکن میں سکرگزار ہوں کہ میں آپ کے فدموں یہ یہیں چال نفرت محسوس ہورہی ہے مچھے آپ
"سے۔
ن
وہ پ تفر سے ان کا گرپیان جھیکیے ہونے توال تو فہام جی سے یس دنا۔
ہ ل
فہام مچھے لگا پھا میرا ئتیا ا پیے غرصے نعد ستبھل گیا ہوگا لیکن یہاں تو کونی ا نسے آنار ہی یہیں ہیں"
"اقسوس ہورہا ہے مچھے نمہیں اپنی اوالد کہیے ہونے۔
وہ ناشف سے اس کی سمت دنکھیے ہونے تولی اور مفرہ کی چاپب پڑھیے اسے گلے لگانا چو پھر پھر کاپپ رہی
پھی۔
اس نے انسا تو یہیں چاہا کہ اس کی ندولت دوتوں پھاپ نوں میں دڑار آنے لیکن یہاں سب کچھ اس کی توفع
کے پرغکس ہورہا پھا۔
ماما مچھے آپ کو اپنی اوالد کہیے ہونے اقسوس ہورہا ہے تو یہ یہ تو مفرہ کے ساپھ ساپھ چ تکا رہیا ہے اس"
"کی ناری چیا۔
نس خپ انک لقظ مزند ا پیے منہ سے مت نکا لیے گا وریہ میرے سے پرا کونی یہیں ہوگا اور خس کے"
نارے میں نات کررہے یہ آپ چا پیے ہیں وہ کون ہیں وہ میری پ نوی ہے چازم پیازی کی پ نوی مفرہ چازم
پیازی میری انک نات ذہن نسین کرلیں خس نے ان کے کردار یہ انگلی اپھانے کی جرأت کی یہ تو اس کا
"منہ توڑ چواب ان کا سوہر دے گا اب ماپیڈ اٹ۔
اس کی نات ستیے ہی چازم کا ضتط چواب دے گیا پبھی سرد نگاہیں اس یہ نکانے دھاڑ اپھا جہرے کے
عصالت بن چکے پ ھے ما پ ھے یہ اپھری ہونی رگیں اس کے ضتط کی گواہ پھی۔
اس کی نات یہ فہام نے نےنقتنی سے نازیہ پیگم کی سمت دنکھا تو وہ نےپیازی سے جہرہ پھیر گنی اسے
محسوس ہوا جیسے ستیے میں کونی غلطی ہونی ہے۔
وہ ہکال کر توال الفاظ جیسے چبم ہو چکے پ ھے جہرے سے نےنقتنی عیاں پھی چازم نے دوتوں ہاپھ جہرے یہ
پھیرنے چود یہ فاتو نانا۔
وہ ل نوں یہ دلکش مسکراہٹ سحانے توال تو فہام کو محسوس ہوا کہ فصا میں آکسیچن کی کمی ہوگنی ہو وہ گردن
نفی میں ہالنے وہاں سے نکلیا چال گیا۔
نازیہ پیگم نے مفرہ کو پیڈ یہ پبھانے ساپیڈ ئتیل سے چگ اپھانا ناکہ اسے نانی نالسکیں خس کا رو رو کر پرا
چال پھا لیکن چالی چگ دنکھیے وہ کچن سے نانی لتیے چل دنا ان کے چانے ہی چازم نے انک کینہ توڑ نگاہ
مفرہ یہ ڈالی چو جہرہ جھکانے رونے کا شعل کرنے میں مصروف پھی۔
"میری نات کان کھول کر شن لیں مچھ سے نات کرنے کی جرأت پھی مت کیجیے گا۔"
اس نے سجنی سے مفرہ کے دوتوں نازو نکڑنے ا پیے ِمد مفانل کیا لیکن اس کے وچود میں جرارت محسوس
کرنے اب چو نکیے کی ناری چازم کی پھی اس نے پرنسانی سے اس کی چاپب دنکھا خس کا جہرہ نحار کی چدت
سے سرخ پڑرہا پھا نفاہت ذدہ جہرہ چازم کا عصہ اگلے شیکیڈ میں جھاگ کی طرح ئتبھ گیا۔
اس نے اس کا جہرہ دوتوں ہاپھوں میں پھرنے مجیت پھرے لہچے میں اسیشفار کیا۔
کل مفرہ کی جرکت یہ اسے عصہ تو یہت آنا پھا لیکن اس کا رونا پھی پرداست سے ناہر پھا پھی اس نے
سرعت سے میتیگ ڈ نلے کرنے کا چکم دنا پھا اور صیح کی یہلی فالپٹ سے وہ وانس ناکسیان یہیحا پھا لیکن
یہاں چاالت کی شیگتنی نے اسے یہ سب کرنے پر مجنور کردنا پھا فہام سے اسے اس قسم کی توفع فطعی
یہیں پھی لیکن اب وہ سوچ چکا پھا کہ اسے کیا کرنا ہے اور یہت چلد یہ کام سرانحام د پیا ہے۔
____________________
"کیا ہورہا ہے یہاں اپیا ہ تگامہ ک نوں کھڑا کیا ہوا ہے۔"
نازیہ پیگم چو فہام کو چانے سے رو کیے کیلیے ہلکان ہورہی پھی عقب سے آنے والی کڑک آواز یہ اس کا ہاپھ
جھوڑ گنی اور الیحانی نگاہیں وہاب ضاخب کی سمت اپھانی غدنل ضاخب نے ایہیں آنکھوں ہی آنکھوں میں
نسلی د پیے وہاب ضاخب کو ضوفے میں ئتبھیے میں مدد دی ضوفے یہ پراجمان ہونے ایہوں نے سوالنہ
پ
نگاہیں فہام کی سمت اپھانی تو وہ لب سجنی سے ھتیچ گیا۔
پرچوردار کیا مسیلہ کھڑا ہوگیا ہے انک ہی رات میں اور چازم تم تو چار نانچ دن نک آنے والے پ ھے توں"
"اچانک سب خیر ہے یہ۔
ایہوں نے فہام سے اسیشفار کیا اور ساپھ ہی سا میے ضوفے یہ ئتبھے چازم کی چاپب سوالنہ نگاہیں اپھانی۔
م
"میرا کام کمل ہوگیا پھا۔"
اس نے مج تصر چواب دنا اور دوتوں ہاپھوں کو ناہم مالنے مسلسل انک نانگ ہال رہا پھا اور اس نات سے
سب آ گاہ پ ھے کہ وہ نےجتنی میں نانگ ہالنا ہے۔
نانا اپیا پڑا ف تصلہ آپ لوگوں نے توں اچانک لے لیا اور مچھے اس راز میں کسی نے سرنک کرنے کی"
"زجمت پھی یہ کی میں کیا کسی کیلیے کونی معنی یہیں رکھیا پھا۔
فہام نے سکوہ کیاں نظروں سے ان کی چاپب دنکھا اس کے چواب میں وہاب ضاخب نے انک کتیلی نگاہ
اس یہ ڈالی جیسے اس سے اس نات کی توفع یہ کررہے ہو۔
سادی سے انکار ساند آپ کے ہی منہ سے ہوا پ ھا خیر میں کسی کو صفانی ہیش یہیں کروں گا لیکن چو"
پھی ہوا ہے یہت یہیر ہوا ہے میزہ چانے چانے ا پیے ئتنی کے تو چق میں یہیر ف تصلہ کرہی گنی لیکن وہ
چانے انحانے میں میرے ئتیے کے نصیب پھی کھول گنی ہے اور اس خیز کی مچھے نےنحاشہ چوسی
"ہے۔
ایہوں نے جہرے یہ مجیت پھری مشکان سحانے چاسم کی سمت دنکھا چو کسی نادندہ نقطے یہ نظربں جمانے
ئتبھا پھا اور مفرہ کی نالش میں نگاہیں دوڑانی۔
چواب چازم کی کی چاپب سے آنا دنکھ ایہوں نے نعحب سے اس کی چاپب دنکھا اپنی چلدنازی یہ سب کی
مسکرانی نگاہیں چود یہ محسوس کرنے وہ ححل سا ہونا سر یہ ہاپھ پھیڑ گیا۔
"ک نوں کیا پرچوردار نمہارا نکاح کیا ہوگیا ہے اس سے کیا ہم چق پھی کھو چکے ہیں اب۔"
وہ پیکھے چ نوتوں سے اسے گھورنے ہونے تولے تو ان کے انکدم پھرکیے پر توکھال گیا غدنل ضاخب اور نازیہ
پیگم اس کی درگت ئتیا دنکھ ہیسی ضتط کرنے کے چکر میں ضتط سے سرخ پڑرہے پ ھے چیکہ کچھ فاضلے یہ
کھڑا فہام ساکت نگاہوں سے زمین کو گھور رہا پھا۔
وہ کمال نےپیازی سے ضوفے سے پیک لگانے توال تو وہاب ضاخب اسے دنکھ کر رہ گیے۔
وہ اپنی پھڑاس نکا لیے کے موڈ میں پ ھے ساند چو لگانار تول رہے پ ھے چازم نے نعحب سے ان کی چاپب
دنکھا اب اس نے انسا پھی کچھ یہیں کہ دنا پھا۔
تو وہی تو کہیا چاہیا ہوں اوہ سوری کہیے ئتبھا ہوں کہ چلد سے چلد اب رچصنی کا کام سر انحام دبں اب"
میں مزند دپری پرداست یہیں کروں گا اور رہی ان کے ا پیے گھر میں رہیے کی نات تو سادی کے نعد پھی وہ
اسی گھر میں رہے گی چق چیانے کی نات ہے تو وہ تو الزمی چیاؤ گا ک نونکہ وہ اپنی خیزوں پر ہی چیانا چانا
"ہے۔
اس نے شیجیدگی سے اپیا مدغا وہاب ضاخب کے سا میے رکھا تو ان کے ما پ ھے یہ سلوئیں پڑی نازیہ پیگم نے
داپت ئیسیے ہونے اس کی چاپب دنکھا چو کس نےسرمی سے ا پیے ناپ کے سا میے ہا نکے چارہا پھا غدنل
ضاخب مسکراہٹ دنانے کو جہرہ جھکا گیے ک نونکہ ایہیں اس لڑکے سے اس معا ملے میں کونی چاص امید
یہیں پھی وہ سروع سے ہی ہر نات منہ یہ دو توک کرنے کا غادی پھا۔
تو تم کہیا چا ہیے ہو کہ سادی کے نعد صرف تم ہی اس یہ چق رکھو گے ہمارا ہماری ئتنی یہ کونی چق یہیں"
"ہوگا۔
ایہوں نے چازم کو انک زپردست گھوری سے توازا چو اس معا ملے میں ان سے پھی پڑا ہٹ دھرم ناپت
ہوا پھا۔
ارے ک نوں یہیں نانا آنکی ئتنی صیح سے سام نک آپ کے ناس رہے گی پرنسان ک نوں ہونے ہیں میں"
"ا پیے لیے دوسری لے آؤں گا عج یب میری ئتنی آنکی ئتنی میری پھی پ نوی لگنی ہے۔
وہ منہ پیانے ہونے توال تو اب توکھالنے کی ناری وہاب ضاخب کی پھی ایہوں نے انک کینہ توڑ نگاہوں سے
اس کی چاپب دنکھا چو پھ نوبں اچکانے ایہیں ہی دنکھیے میں مصروف پھا جیسے چواب ظلنی چاہ رہا ہو۔
لیکن اپھی فہام کی پھی سادی یہیں ہونی وہ تم سے پڑا ہے اور چاہ کر پھی رچصنی میں انک مہینہ تو"
م
"درکار ہوگا ناکہ پیارناں وعیرہ کمل ہوسکیں۔
ایہوں نے سب کے سا میے اپنی نات رکھی اور ان کی نات کچھ چد نک پھیک پھی پھی۔
فہام پھانی کی سادی کی نات ہے تو اس سے مچھے کونی لتیا د پیا یہیں ہے وہ آپ ان سے توجھ کر چو کرنا"
چاہے کربں دوسری نات سادی کی پیارتوں کی تو اپھی مچھے رچصنی چاہے سادی سی دے دبں کسی پھی خیز
کی ڈ نمانڈ یہیں کررہا میں۔ یہ کیڑوں کی ،یہ فرپیخر کی ،نس انک غدد لڑکی چا ہیے خس کو پھوڑا پیار شیار کرکے
میرے کمرے میں یہیحادنجیے گا آگے میں دنکھ لوں گا۔ ولبمہ ہم گرپیڈ کرلیں گے خس کو آپ نے نالنا ہوا
"آپ ناللیجیے گا مچھے پھی ا پیے آقس شیاف کو مدعو کرنا ہے۔
کے چیاالت شن رہے پ ھے چو پیا کسی پڑے کی پرواہ کیے اپنی ہی رچصنی کی نات کررہا پھا۔
پڑا ہی کونی نےسرم ئتیا ہے آپ کا نازیہ پیگم چو ناپ کے سا میے انسی نات کرنے سے پھی یہیں"
"ہحکحارہا۔
ایہوں نے نازیہ پیگم کو کہیے چازم کو سرمیدہ کرنے کی پھرتور کوسش کی چو نےپیازی سے اب ا پ یے سر
کے ہاپھوں سے سنوار رہا پھا۔
شیاہ رنگ کا پراؤذر سرٹ یہیے خس کی ہالف سلنوز سے اس کے چوڑے سانے اور خسامت مزند واضح
ہورہی پھی شیاہ گھیے نال ما پ ھے یہ گرے ہونے پ ھے چیہیں وہ نار نار ہاپھوں سے سنوار رہا پھا وہ ایہیں اپنہ
عمر سے یہت پڑا لگیا پھا۔
یہلے تو وہ ان کی نات یہ وہ سرمیدہ ہونی لیکن پھر کچھ ناد آنے پر نےساخنہ تول اپھی مگر اپنی نات یہ
سب کے فہقہوں سے ایہیں اندازہ ہوا کہ وہ کچھ غلط تول چکی ہے پبھی کھسیا گنی ایہوں نے ڈرنے ڈرنے
نگاہ وہاب ضاخب کی چاپب اپھانی تو وہ ایہیں ہی گھورنے میں مصروف پ ھے۔
اجھا جھوڑو ان ناتوں کو فہام آپ پیاؤ کونی نسید ہے تو ہم صرور اس کے گھر رسنہ لے کر چائیں گے ناکہ"
"چازم کے ساپھ آپ کے پھی فرض سے شیکدوش ہوچائیں۔
ایہوں نے پرمسرت لہچے میں فہام کو محاطب کیا تو نافی سب پھی اس کے چواب کے اپ تطار میں پ ھے چیکہ
چازم نے سجنی سے داپ نوں یہ داپت جما لیے۔
"یہیں ماما آپ لوگ ان دوتوں کی سادی پر توجہ دبں میں اپھی سادی یہیں کرنا چاہیا۔"
م
وہ شیجیدگی سے نات کمل کرنا وہاں سے اپھیا ا پیے کمرے کی سمت چل دنا۔
اس نے پیا کسی پردد کے چواب دنا تو نازیہ پیگم شیتیاگنی وہاب ضاخب انک گہری نگاہ اس یہ ڈا لیے غدنل
ضاخب کی چاپب م نوجہ ہونے۔
م
نمہیں کونی مسیلہ تو درکار یہیں یہ اگر اپنی ئتنی کو اب اس جھلے کو کمل طور پر سوپپ دبں۔ ک نونکہ خس"
ک
طرح کے پ نور ہیں یہ اس کے کونی پھروشہ یہیں کہ انک دو دتوں میں چود ہی ھتیچ کھانچ کر اسے ا پیے
"کمرے میں لے چانے۔
ایہوں نے ہیسیے ہونے غدنل ضاخب کو ناور کرانا صروری سمچھا تو ان کی نات پر نافی سب پھی ہیس دنے۔
و نسے اگر آپ لوگ یہیں ما پیے یہ تو میں یہی کرنے کا ارادہ رکھیا پھا سہی کہیے ہیں کہ میں آپ کا پرتو ہوں"
"ساند پبھی ہماری غادات اور سوچ اس فدر ملنی ہے۔
چازم چو ان کی ناتوں سے لطف اندوز ہورہا پھا ان کی ا پیے نارے میں رانے چا پیے اس یہ نقین کی مہر لگانا
ہوا توال تو ہال میں موچود نمام نقوس کو ساپپ سونگھ گیا۔
پھانی ضاخب آپ پرسوں کا دن ڈن کربں مچھے آنار کچھ پھیک یہیں لگ رہے رہی فہام کی سادی کی"
"نات تو اس کا پھی چل نکل آنے گا۔
غدنل ضاخب نے اس کا چد درجہ شیجیدہ انداز دنکھیے سرعت سے گونا ہونے تو وہاب ضاخب نے ہاں میں
سر ہالنا نازیہ پیگم کے جہرے کی چوسی دندنی پھی ان کا نس یہیں چل رہا پھا کہ کیا کچھ کر ڈالے۔
نازیہ پیگم ذرا چازم کی پ نونی کوئین کو پھی دعوت دے دنجیے گا آجر کو ایہیں پری سدت سے اپ تطار پھا چازم"
"کی سادی کا۔
وہ سرارت آمیز لہچے میں تولے تو توری نات میں یہلی نار چازم کا فہقہہ ہال میں گونحا تو نافی سب پھی
مسکرادنے۔
"جی جی ک نوں یہیں اپھی فون کرنی ہوں میں یہلے ہی یہت کام ہے۔"
وہ چوسی چوسی ا پیے مونانل میں کسی کا نمیر ڈانل کرنے لگی ناکہ اس م تعلق اظالع دے سکیں ک نونکہ چازم
کی سادی کیلیے ان کی چاص ہداپت پھی کہ ایہیں الزمی نالنا چانے۔
چازم ان کی آمد کا سوچیے اور ان کی آمد سے آنے والے لمحات کا سوچیے جھرجھری لے اپھا۔
_________________
اگلے دن صیح نازیہ پیگم کچن میں ناسنہ پیار کرنے میں مصروف پھی اسی دوران چازم ڈھیلے ڈھالے فدموں
سے کچن میں داچل ہوا اور نازیہ پیگم کے ما پ ھے یہ توشہ د پیے گالس میں نانی ڈا لیے وہی خییر یہ ئتبھ گیا۔
اس نے چانے پیانی نازیہ پیگم کو م نوجہ کیا تو ایہوں نے پرجھی نگاہوں سے اس کی چاپب دنکھا۔
"ک نوں اپھی پھوڑی دپر یہلے ہی تو اس کے کمرے سے آنے ہو کیا پھول گیے ہو۔"
ایہوں نے طیزیہ مسکراہٹ کے ساپھ ناور کرانا تو چازم کو زپردست قسم کا اجھو لگ گیا وہ سر کچھا کر رہ گیا۔
کیا لگا پھا کہ مچھے معلوم یہیں پڑے گا رات میں ئین سے چار نار اس کے کمرے سے ہو کر آنے ہو تم"
"کچھ پھی میری آنکھوں سے مخفی یہیں پھا۔
ایہوں نے مسکراہٹ دنانے اس کا راز فاش کیا تو وہ توکھال گیا اور ناراض نگاہوں سے ان کی سمت دنکھا۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 390 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
ایہیں نے چلدی چلدی میں پرنڈ یہ تیر لگانے اس کے سا میے رکھا تو وہ نلیٹ کھشکانے وہاں سے اپھ کھڑا
مچس مچس
ن
ہوا ایہوں نے نا ھی سے اس کی چاپب د کھا چو اب کچن سے ناہر چارہا پھا ایہوں نے نا ھی سے
است ناہر چانے دنکھا خس کا رخ اب مفرہ کے کمرے کی چاپب پھا۔
لیکن اسے ناہر ضوفے یہ وہاب ضاخب کے ناس ئتبھا دنکھ وہ نفی میں سر ہالنے وہی چال آنا سب کو نلید
م
آواز میں سالم کرنے وہ سا میے ر کھے ضوفے یہ پراجمان ہوگیا اور مفرہ کو کمل طور یہ نظرانداز کرنے غدنل
ئ
ضاخب سے ناتوں میں مصروف ہوگیا۔ اس کی نظراندازی یہ مفرہ کا دل کتیے لگا لیکن وہ ضتط کیے تبھی
رہی۔
چیکہ مفرہ کا رنگ اس کے نام یہ پھی لبھے کی ماپید شقید پڑگیا اس کا توں سہمیا چازم کی نگاہوں سے مخفی
یہیں پھا۔
"صیح سے نکال ہوا ہے ناہر کہ رہا پھا چلد ہی لوٹ آؤں گا لیکن اپھی نک آنا ہی یہیں۔"
ھ چ پ پب ج
نازیہ پیگم اس کی جرک نوں سے غاجز آ کی ھی ھی النے ہونے گونا ہونی۔
ھ چی
وہ کہیے ہونے نا شیے کی ئتیل کی سمت چل دی تو نافی سب نے پھی ان کی نلقید کی مفرہ چو آس پھری
نظروں سے اسے دنکھیے نےدھیانی میں آگے پڑھ رہی پھی ضوفے سے پھوکر لگیے سے ناؤں نکڑنے وہی
ئتبھ گنی۔ نکل تف کی سدت سے آنکھوں میں آنسو آ گیے۔
ن
"آ کھیں پید کرکے چلنی ہیں کیا نا کام کرنا پید کرچکی ہیں۔"
وہ اس کے سا میے اپنی مصنوط ہبھیلی پھیالنا کھردرے لہچے میں توال تو اس کا سرد انداز محسوس کرنے اس
ن
کی ہیزل آ کھیں نل پھر میں تم ہونی پبھی منہ پیانے اس کا سہارا لیے نغیر لڑکھرانے ہونے نا شیے کی ئتیل
پ
یہ چل دی۔ جہاں سب محو اپ تطار پ ھے چازم کو اس کی ہٹ دھرمی یہ ناؤ تو یہت آنا لیکن مبھیاں ھتیجیے
ضتط کرگیا۔
انک تو یہ لڑکی اسے عصہ دالنے کا کونی موفع ہاپھ سے چانے یہیں د پنی پھی۔
مفرہ ئتیا کھانے کے نعد ناد سے دوانی لے لتیا میں یہیں چاہنی کہ کل طت تغت ذرا سی پھی جراب ہو"
"آنکی۔
نازیہ پیگم نے اس کی نلیٹ یہ پرنڈ کے سالنس رکھیے پیتیہہ کرنا صروری سمچھا تو اس نے منہ پیانے اپیات
یہ سر ہالنا لیکن دوسری نات یہ پھبھک کر ان کی سمت دنکھا۔
کل ہم اپنی ئتنی کو انک کمرے سے دوسرے کمرے میں رچصت کردبں گے انک جھونی سی نفرپب کے"
"نعد۔
ان کی نات یہ مفرہ کی گلے میں سدند قسم کا پھیدا لگا۔ مسلسل کھانسیے اس کا جہرہ چون جھلکانے لگا۔ ساپھ
ئتبھے غدنل ضاخب نے اس کی کمر سہالنے نانی کا گالس اس کے منہ کو لگانا تو وہ انک ہی سانس میں چبم
کرگنی اس دوران چازم کی نگاہیں مسلسل ا پیے مونانل یہ نکی پھی ک نونکہ وہ اس سے کچھ انسا ہی ِرد عمل
کی توفع کررہا پھا۔
مفرہ نے ہونقوں کی طرح سب کے جہروں کی سمت دنکھا جہاں سے اطمتیان جھلک رہا پھا اس نے گہری
سانس پھرنے اپنی توجہ نا شیے کی چاپب میذول کرانی لیکن دل اپھی سے کل سے م تعلق سوچ کر دھڑک
رہا پھا ہبھیلیاں نےساخنہ تم ہونی۔
"جی جی چاتم آپ پرنسان ک نوں ہونی ہیں آپ نس کل یہاں یہیچے میرا سارا وفت آپ کا۔"
چازم فون یہ کسی سے نات کے دوران فہقہہ لگانے سرارت آمیز لہچے میں توال تو مفرہ نے نعحب سے اس
کی چاپب دنکھا۔
وہ فہقہہ لگانے ہونے اس کے پزدنک ہونے سرگوسی کرنے والے انداز میں تولے تو وہ جھت یپ کر جہرہ
ن
جھکاگنی اور دل ہی دل میں ا پیے آپ کو لعن طعن کرنے لگی پھال سب کے سا میے اپیا آ کھیں پھاڑ کر
دنکھیے کی کیا صرورت پھی۔
لیکن وہ نازیہ پیگم کو کچن میں چانا دنکھ کچھ سوچیے ان کی پیچھے ہی چلی آنی ناکہ اس م تعلق نات کرسکیں۔
"اس ناپت تم ا پیے سوہر سے اسیشفار کرو پنہ یہیں "کیا کرنا پھرنا ہے وہ لڑکا میری سمچھ سے ناہر ہے
ایہوں نے ما پ ھے یہ ہاپھ مارنے اپنی پرنسانی پھی اس یہ ظاہر کی تو وہ تیر پیجیے ہونے ا پیے کمرے کی
چاپب چل دی۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 394 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
ا پیے عقب سے آنے والی آواز یہ اس نے تیرھا میڑھا منہ پیانا جیسے منہ میں کرواہٹ گھل گنی ہو۔
کمرے میں داچل ہونے ہی اس نے ساپیڈ ئتیل سے دوانی نکا لیے مبھی میں دنانی اور واسروم کی سمت
چل دی ناکہ نانی کے ساپھ ہی یہہ چانے اور کسی کو سک پھی یہ ہو۔
پ
اس نے ئیشن کا نانی کھو لیے ہی میڈنشن اس میں ھتیکنی چاہی لیکن اس سے یہلے ہی اس کا ہاپھ کسی
کی مصنوط گرفت میں پھا اس نے سہمیے ہونے جیسے ہی گردن پرجھی کی چازم کو چود کو.شیجیدگی سے نکیا ناکر
ن
سجنی سے آ کھیں میچ گنی دل جیسے ہاپھوں میں دھڑک رہا پھا ما پ ھے یہ پبھے پبھے نستیے کے فظرے نمودار
ہونے خسے وہ ا پیے دوسرے ہاپھ سے تونچھ گنی۔
اس نے کڑے پ نوروں سے اسیشفار کیا اور ساپھ ہی اسے گھمانے اس کا رخ اپنی چاپب موڑا یہاں نک کہ
دوتوں کے درمیان صرف دو انچ کا فاضلہ رہ گیا اس سے یہلے کہ وہ دوتوں کے درمیان فاضلہ فاتم کرنی
چازم نے اس کے کمر کے گرد سجنی سے چصار ناندھ کر اس کی کوسش کو ناکام پیادنا۔
اس نے کسمسانے ہونے نےرنطگی سے نات ستبھالیا چاہی اور ا پیے آپ کو اس کی گرفت سے آذاد کرانا
چاہا لیکن نےسود اس کے ہاپھوں کے لمس یہ اپنی کمر یہ چوئتیاں سی رپیگنی ہونی محسوس ہونی۔
اس نے معصومیت سے ا پیے گلے کی چاپب اسارہ کرنے اسے پیانا صروری سمچھا جیسے کونی نحہ اپنی نانسید
خیز کے م تعلق آ گاہ کرنا ہے۔
"چلیں کمرے میں سب کچھ نسید آنے گا مچھے مزند عصہ مت دالئیں۔"
وہ اس کا ہاپھ پھا میے اندر کمرے میں النا اور اس کی نازک ہبھیلی ا پیے مصنوط ہاپھوں یہ رکھیے اس کی مبھی
کھو لیے دوانی کی سیسی کو اس کی گرفت سے آذاد کرنے اس کے ہاپھ میں پھمانی اور گالس میں نانی
پھرنے اس کی چاپب پڑھانا اس سارے عمل میں وہ چاموش نماسانی پنی اس کی جرکات و سکیات کو
توٹ کررہی پھی چو اسے دوانی کھالنے کیلیے ا پیے جین کررہا پھا۔
مفرہ کا دل اس کی اپنی کییر یہ چوش ہونے کے نحانے چل کر راکھ ہوا ک نونکہ یہاں نات دوانی کی پھی خس
سے اسے نحین سے ہی الگ قسم کی جڑ پھی چو اس کے چلق میں نگلیے سے یہلے ہی ناہر ہی اگل چانی
پھی۔
چازم نلیز نس یہ یہ پیلو والی کھالتنی ہوں یہ واپٹ والی یہیں یہ یہت کڑوی ہے وومٹ کردوں گی"
"نمہارے اوپر۔
اس نے پیتیہہ کرنا صروری سمچھا مگر وہ نےپیازی سے کیدھے اچکا گیا۔
صرور سوق سے کیجیے گا اپھی خپ کرکے منہ کھولیں اور یہ دوانی کھائیں کل مچھے آپ نلکل ا پیے ہوش و"
"چواس میں چا ہیے میں آپ کی ندولت اپنی ونڈنگ ناپ یٹ تو جراب کرنے سے رہا۔
اور گہری پرسوق ئیش پھری نگاہوں سے اس کا جہرہ دنکھا چو اس کی نات یہ لہو جھلکانے لگا پھا۔ نلکیں
رخساروں یہ سایہ فگن پھی۔
وہ اسے کمرے سے ناہر نکا لیے کو پر تو لیے لگی اسی لیے ساری دوانی اکھنی منہ میں ڈا لیے نانی کا گالس منہ
ن
کو لگانے آ کھیں میچ گنی تو چازم نے فانحایہ نگاہوں سے اس کی چاپب دنکھا اور نالوں میں ہاپھ پھیرنا وہاں
سے اپھ کھڑا ہوا۔
دت س ھی ب جتنی مرضی ناراضگی سہی لیکن یہ آ سو وہ فطعی اس کی آنکھوں میں پرداست یہیں کرس یا پھا پ
ِ ک ن
چذنات سے اس کے ئین ک نوروں یہ ا پیے سلگیے ہونے لب رکھ گیا مفرہ اس کے لمس پر پڑپ کر دوفدم
پیچھے ہونی اور اپیا چلق پر کرنے اپنی انگلیاں چیحانے لگی۔
اس کی چالت کے ئی ِش نظر وہ انک پھرتور گہری نظر اس یہ ڈالیا وہاں سے نکلیا چال گیا اس کے چانے کا
نقین کرنے مفرہ نے نافاغدہ ا پیے دل یہ ہاپھ رکھیے اسے پھکانے یہ النا چاہا چو الگ پرلے یہ دھڑک رہا
پھا۔
سگرفی ل نوں یہ انک چونصورت مسکراہٹ نے اچاطہ کیا تو وہ چیا کی لت یٹ میں آنے دوتوں ہاپھوں میں جہرہ
جھیاگنی۔
________________
گ
پیازی ہاؤس میں ہر چاپب گہما ہمی جھانی ہونی پھی گھر کے الن پرفی قمقموں سے سحانا گیا پھا خس سے تورا
الن اس کی روشنی سے جھیدھیا رہا پھا انک چاپب پیانے گیے ستیج کو نازہ گالب کے پھولوں سے سحانا گیا
پھا خس کی چوسنو روح کو معظر کرنی محسوس ہورہی پھی وہاب ضاخب کے مطاتق رچصنی سادگی سے ہی
سہی لیکن دنکھیے والے کو پھاچانی چا ہیے پھی اور و نسے پھی گھر کا یہلی نفرپب پھی تو ہر چاپب افرانفری مجی
ہونی پھی چونکہ ذنادہ مہماتوں کو مدعو یہیں کیا پھا صرف چید چاص دوسنوں اور کچھ رسنہ دار نفرپب میں
سرکت کیلیے آرہے پ ھے اسی لیے گھر کے الن کو ہی پرچیح دی گنی پھی۔
نازیہ پیگم چو چازم کی نالش میں ناہر آنی پھی گھر کی سحاوٹ کو دنکھیے ان کے منہ سے نےساخنہ ماساہللا نکال
ایہوں نے گہرا سانس پھرنے پھولوں کی چوسنو کو محسوس کیا پھولوں کی سحاوٹ چاص طور پر چازم کے کہیے
یہ کرانی گنی پھی اور اسی نے ہی ا پیے چاص اتوپٹ آرگیاپزر کو ہاپر کیا پھا نازیہ پیگم جمکنی آنکھوں سے
تورے سچے ہونے الن یہ نظربں دوڑا رہی پھی۔
ا پیے عقب سے آنے والی آواز یہ وہ چونک کر اس کی سمت م نوجہ ہونی تو فہام سوالنہ انداز میں ان سے
محاطب پھا نازیہ پیگم نے نسکر پھرا سانس چارج کیا کہ کونی تو مال۔
چازم کو ڈھونڈ رہی ہوں ناچانے کہاں جھیا ئتبھا ہے تم انسا کرو ناں تو اسے ڈھونڈو نا پھر شییشن سے اس"
"کی پ نونی کوئین کو لے آؤ ک نونکہ تم چا پیے ہو ایہیں دپری نلکل یہیں نسید۔
س
ایہوں نے سجنی سے ناور کرانا صروری سمچھا تو وہ ھیے م کرانے ہونے ناہر کی چاپب ل دنا ناکہ فرپب
ن چ س مچ
سروع ہونے سے فیل وہ ان کو لے کر یہاں یہیچ سکے وریہ یہاں ہ تگامہ الزمی ہوچانا پھا۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 399 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
مفرہ کو دنکھ لو ناچانے کیا کرنا ہے چازم گھما کر رکھ دنا ہے دو دن اپنی افرانفری میں کون رچصنی کروانا ہے"
"پھال۔
وہ ما پھے یہ ہاپھ مارنی عصے سے پڑپڑانی چو رچصنی رچصنی کرنے اب موفع سے ہی غاپب پھا
مفرہ کے کمرے میں فدم رکھیے ہی وہ ساکت رہ گنی آنکھوں کی پیلیاں خیرت سے اپیہا کی پھیل گنی۔
ن
ایہوں نے نعحب سے اس کے پیڈ کی چاپب فدم پڑھانے اور آ کھیں پھاڑے اسے دنکھا چو دوتوں نازوؤں
میں نکنہ پھتیچے سونے کا شعل فرمارہی پھی سونے ہونے پھی اس کے ل نوں یہ ہلکی سی مسکراہٹ رفصاں
ج
پھی مگر اس کی جرکت یہ نازیہ پیگم کو سحت قسم کا ناؤ آنا پبھی اس کا کیدھا نکڑنے زور سے ھیچھورا مفرہ چو
سکون سے چواب و جروش کے مزے لوٹ رہی پھی اس اچانک ہونے والی افیاد یہ چیخ مارنی اپھی لیکن
س
ا پیے سا میے کھڑی نازیہ پیگم کو دنکھیے سکون پھرا سانس چارج کیا اور نا ھی سے ان کی چاپب د کھا چو
ن مچ
"کیا ہوا نانی امی ا نسے کیا دنکھ رہی ہیں آپ۔"
اس نے ان کی نگاہیں چود یہ نکی محسوس کرنے پرنسانی سے استفسار کیا انک تو ا پیے سکون پھری ئتید سے
س ن
چگا دنا اور اب اسے گھورنے میں مصروف پھی وہ میدی میدی آ کھیں کھولے نا ھی سے ا یں د کھ رہی
ن ہ ی مچ
پھی۔
ایہوں نے انگلی گال یہ ر کھے کڑے پ نوروں سمیت اسے محاطب کیا تو کچھ شیکیڈز تو مفرہ کو ان کی نات
ہ ی ش ی ل مچس
ی ج ل
ھیے یں گے کن یسے ہی عور کی میزل نک جی اس کی ئتید پھک سے اڑی وہ ہڑپڑا کر پیڈ سے اپھ م
کھڑی ہونی اور دھڑ کیے دل کے ساپھ نازیہ پیگم کی چاپب دنکھا تو ان کو اس کی چالت یہ عصہ آنے کے
نحانے نےساخنہ پیار آنا۔
ساری نائیں نعد کی چلدی سے فرنش ہوچاؤ توئیشن آنے والے ہوگی مزند دپری کروں گی تو وہ چو آرہی ہے"
"یہ ان کے عیاب سے یہیں نچ ناؤں گی۔
ایہوں نے ہیسیے ہونے وارن کیا تو وہ پھی مسکراہٹ دناگنی اور ان کے کمرے سے نکلیے ہی اپیا ڈرنس
لتنی واسروم کی چاپب چل دی یہ ڈرنس کل ہی چازم اپنی نسید سے النا پھا یہاں نک کے اس کی نمام
ساپیگ کا کام اس نے ہی سر انحام دنا پھا۔
کچھ ہی دپر میں پ نوئیشن کی آمد یہ نازیہ پیگم اسے کمرے میں جھوڑنی چود چازم کے کمرے کی چاپب چل دی
ناکہ اس کی پیاری پھی دنکھ سکیں
_________________
مچھے کچھ پیائیں گے کہ ہم کہاں چارہے ہیں انک میں ہی آپ کی نمام نلییز سے الغلم ہونی ہوں عین"
"وفت یہ آپ مچھے پیانے ہیں کہ کہی چانا ہے پیار ہوچاؤ۔
ٰ
لیلی آ ئتیے میں اپیا سرانا دنکھیے ساپھ ساپھ پڑپڑانے واال کام پھی کررہی پھی خس کا منہ وہاج کی ہمیشہ والی
جرکت یہ سحت قسم کا جراب پھا چو خب جی چاہیا پھا آکر اسے عین وفت میں کہی پھی چانے کیلیے پیار
کرواد پیا پھا۔
"تم نقین کروں یہت خسین لگنی ہوں اگر یہ سو گز کی زنان یہ چالنا کرو تو۔"
وہ نےچارگی سے اس کی.ضورت دنکھیا ہوا توال چو عصے کی ندولت سرخ اناری ہورہا پھا۔
چو پھی کروں میں میری مرضی اور رہی نات میری زنان چالنے کی تو اب سادی کی ہے تو پرداست کربں"
تیر یہیں پڑی پھی نا میت سماخت یہیں کی پھی کہ مچھ سے سادی کربں آپ سے پھی ا ج ھے ا ج ھے رشیے
" پ ھے میرے لیے کمی یہیں۔
تھ ک م
اس سے یہلے کہ وہ نات کمل کرنی وہاج نے اس کے نازو سے یجیے نی سے اسے ا نی آ نی گرفت یں
م ہ پ جس
ٰ
لیا اس کے جہرے کے ناپرات سحت ہونے چارہے پ ھے لیلی کو سدت سے اخساس ہوا کہ وہ کچھ غلط کہہ
چکی ہے چو اسے فطعی نسید یہیں آنا۔
وہ آنکھوں میں نمی لیے نکل تف کی سدت سے کرا ہ یے ہونے تولی خس کے نال وہاج کی مبھی میں فید پ ھے
اس کی آنکھوں میں نمی دنکھیے اس نے فورا سے یہلے گرفت ڈھیلی کی اور اسے نظر انداز کرنے آ ئتیے کے
سا میے کھڑا ا پ یے نال سنوارنے لگا۔
ٰ
نلیک ئت یٹ کوٹ یہیے چیل سے نال سنوارے چوڑی کالنی میں فبمنی ڈانل کی گھڑی یہیے وہ لیلی کو میسمراپز
کرگیا اس کی سخصیت سے تو وہ تونی النف سے ہی مرعوب پھی لیکن اب تو وہ اس یہ تورا چق رکھنی پھی۔
انکدم کچھ سوچیے وہ مسکراہٹ دنانے اس کے عقب میں کھڑی ہوگنی وہاج نے آ ئتیے میں نظر آنے اس
کے غکس کو نظرانداز کیا اور دونارہ سے ا پیے کام میں مشعول ہوگیا اب وہ ا پیے اوپر پرف نوم سیرے کرنے
ٰ م
میں مصروف پھا اس دوران لیلی سے کمل نظراندازی پرت رہا پھا۔
"وہاج۔"
اس نے اس کے سانے کو ہالنے اپنی چاپب م نوجہ کیا لیکن چواب ندارد وہ منہ نسورنے اس کے سا میے
ٰ
کھڑی ہوگنی وہاج اب نانی درست کررہا پھا لیلی اس کا ہاپھ جھیکیے چود نانی ناندھیا سروع ہوگنی وہاج نے
انک کڑی نگاہ اس یہ ڈالی چو توری توجہ سے گردن جھکانے ا پیے کام میں مگن پھی۔
"میں مذاق کررہی پھی آپ چا پیے ہیں یہ میں چو جی میں آنا ہے وہ تول د پنی ہوں سوری۔"
وہ اس کے دوتوں کاتوں کو نکڑنی معافی ما نگیے ہونے تولی تو اس کی جرکت یہ وہاج نے انک زپردات گھوری
سے اسے توازا چو ا پیے کان نکڑنے کی نحانے اسی کے کان نکڑنے معافی کی توفع کررہی پھی۔
وہاج نے اس کے دوتوں ہاپھوں کو پری طرح جھ تکا اور ناراضگی پھری نگاہوں سے اس کی چاپب دنکھا۔
"اب میں چو پھی تولوں لیکن میری چان تو آپ ہی ہے یہ میرے ناتو سونا۔"
وہ ناؤں کی انگلنوں یہ اونحا ہونی اس کے گال یہ ا پیے پرم و نازک لب رکھ گنی اس کا لمس ا پیے گال یہ
محسوس کرنے وہاج نے اسے اپنی ناہوں کے چصار میں لیا اور مسکراہٹ دنانے چذنے لیانی نظروں سے
اس کی چاپب دنکھا اس کی نظروں کی ناب یہ النے وہ جھت یپ کر اس کے ستیے میں جہرہ جھیاگنی تو وہاج
پ
نے پھی فہقہہ لگانے اسے ا پیے ستیے میں ھتیچ لیا۔
"و نسے میں کیا سوچ رہا ہوں چانے کا نلین کییسل یہ کردبں۔"
وہ شیجیدگی سے اس کے سرانے یہ نظربں جمانے گونا ہوا لیکن آنکھوں میں واضح سرارت ناچ رہی پھی اس
کی توفع کے عین مطاتق وہ ندک کر اس کے چصار سے نکلنی دو فدم دور ہونی اور کینہ توڑ نگاہوں سے اس
ن
کی سمت دنکھا خس کی آ کھیں جزنے لیا رہی پھی۔
شیاہ رنگ کا گھت نوں نک آنا پ یٹ کا فراک یہیے خس کے گھیرے اور گلے نازو یہ ہلکا ہلکا گولڈن رنگ کا کام ہوا
پھا نالوں کو کرلز کیے انک سانے یہ ڈاال ہوا پھا چیکہ دوسرے سانے یہ سل تفے سے دو پنہ ڈاال ہوا پھا کاتوں
میں ہلکے سے جھمکے یہیے ل نوں یہ سرخ رنگ کی ڈارک لگانے وہ کسی کا پھی انمان ڈگمگا سکنی پھی اور مفانل
تو پھر اس کا سوہر پھا یہ سب سوچیے اس کی ہبھیلیاں نستیے سے تم ہونی اس سے یہلے کہ وہ اسے
جھڑکنی عیسال کے رونے کی آواز یہ وہ چونک کر اس کی چاپب م نوجہ ہونے چو ان دوتوں کے سور سے ئتید
سے چاگی پھی اور چو میدی میدی آنکھوں سے کسی کو ا پیے ناس نالش کررہی پھی۔
ی ٰ
لیلی پھا گیے ہونے اس نک ہیجی اور اسے ا پیے چصار میں لیے چاموش کرانے لگی کچھ لمحوں کے توفف
ٰ
کے نعد وہ نک نک لیلی کو دنکھیے میں مصروف پھی وہ اس کی محو پت محسوس کرنے اس کے گال یہ لب
رکھ گنی اور ساپیڈ ئتیل سے فیڈر اپھانے اس کے منہ سے لگادنا۔
آپ انسا کربں اسے پیچے لے چائیں اور میرب کو پھی دنکھ لیں کہ پیار ہے نا یہیں میں نس اس کا پیگ"
"پیا کر النی۔
اس کی نات یہ وہ اپیات میں سر ہالنا عیسال کے ساپھ الڈ کرنا کمرے سے ناہر نکل گیا۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 405 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
پھانی آپ مچھے فصول ہی لے کر چارہے ہیں میں کیا کروں گی انحان لوگوں میں یہ تو وہی نات ہوگنی یہ"
"چان یہ یہحان میں تیرا مہمان والی۔
وہ پرنسانی سے وہاج کو دنکھیے گونا ہونی تو وہاج نے مسکرانے ہونے اس کا پرنسان جہرہ دنکھا۔
پھانی کی چان گھر میں اکیلی کیسے رہو گی ماما نانا ہونے تو جھوڑ پھی چا نا اور آپ پھی تو اچانک آگنی کس"
"نے کہا پھا سرپراپز کرو خیر وہ یہت ا ج ھے لوگ ہیں جہاں ہم چارہے پرسکون رہو گی۔
وہ اسے ا پیے چصار میں لتیا اس کے ما پ ھے یہ توشہ د پیا مجیت پھرے لہچے میں اسے نسلی د پیا ہوا توال تو
وہ پھی آسودگی سے مسکرادی۔
اس کی کل رات اچانک ہی ناکسیان وانسی ہونی پھی فہام کو فون پھی اس نے یہی پیانے کیلیے کیا پ ھا
لیکن اس کی نات ستیے ہی اس کا دل پری طرح دکھی ہوا پھا اسی لیے نات کا رخ ندل دنا پھا وہ یہیں
چاہنی پھی کہ اسے پھیک پھی پڑے کہ وہ ناکسیان لوٹ آنی ہے اگر فہام ازل سے پھا ہی مفرہ کا تو پھر
اس کا ان کے درمیان کونی کام یہیں پھا اسی لیے اپیا دل مارنے اسے پھالنے کی کوسسوں میں پھی چو
کہ ناممکن پھا۔
________________
چازم ایہیں اندر آنا دنکھ والہایہ انداز میں ان کی سمت پڑھا لیکن ایہوں نے جھڑی کے اسارے سے وہی
جھڑک دنا۔
ہٹ پرے میں کونی تیری چان وان یہیں کیسا ندند لڑکا ہے انک میں اس یہ چان جھڑکنی رہی اور انک"
"یہ یہاں نےسرموں کی طرح وناں رچارہا ہے۔
وہ اسے جھڑ کیے غدنل ضاخب کے سہارے سے ضوفے یہ پراجمان ہونی۔
"اس میں نےسرمی کیا ہے چاتم سب ہی سادی کرنے ہیں اس سے مراد آپ پھی نےسرم ہونی۔"
وہ نائیں آنکھ دنانا سرارت آمیز لہچے میں توال تو ایہوں نے اس کے کیدھے یہ انک جھاتیڑ رشید کیا۔
"پھانی چان اپنی خیر میالیں ناتو سارا راسنہ آپ کو ضلوائیں شیانی آنی ہیں اب آپ کی خیر یہیں۔"
وشہ چو ضنورہ پیگم کے ساپھ ہی کراجی سے آنی پھی وہ سے آ گاہی د پیے ہونے تولی تو وہ فہقہہ لگانے
ایہیں ا پیے چصار میں لے گیا۔
ضنورہ پیگم رشیے میں وہاب ضاخب اور غدنل ضاخب کی چالہ لگنی پھی نچھلے چار سالوں میں ان کے گھر
کے چاالت اتیر ہونے کی ندولت چازم کا وہاں آنا چانا یہت پڑھ گیا پھا اسی ندولت وہ ان کے اس فدر
پزدنک ہوگیا پھا۔
تو کیا وہاں کھڑا کھی کھی کررہا ہے پڑے پھانی سے یہلے جھونے پھانی کی سادی ہورہی ہے سرم کیا موا"
"ناہر کی پیچ آنا ہے۔
فہام ان کی توتوں کا رخ اپنی چاپب ہونا دنکھ توکھال گیا تو اس نے مدد ظلب نظروں سے نازیہ پیگم کی سمت
دنکھا لیکن وہ مزے سے اس سے نےپیازی پر پ یے مسکراہٹ جھیانے کو جہرہ جھکاگنی۔
"چل اپھ پھانی کی مدد کر پیار ہونے میں ناکہ تیرا نمیر پھی چلدی لگے۔"
ایہوں نے کڑک دار لہچے میں اس یہ چکم چاری کیا تو انک لمچے کیلیے ہال میں شیانا جھاگیا لیکن اگلے ہی لمچے
فہام کو اپنی چگہ سے کھڑا ہونا دنکھ سب خیران رہ گیے چو شیجیدگی سے چازم کو ا پ یے ساپھ چلیے کا اسارہ کررہا
پھا چازم کے ما پ ھے یہ سلوئیں نمودار ہونی لیکن سر جھیک گیا۔
"اب کیا نمہاری ئت یٹ کے پیچے کسی سے انلفی لگا دی ہے چو اپھ یہیں رہے۔"
ان کی عیرم نوفع نات یہ وہ جھالنے ہونے وہاں سے اپھ کھڑا ہوا ک نونکہ ان سے ناتوں یہ چیتیا نا ممکن پھا
گھر کے افراد ان کی نات یہ فہقہ لگا کر ہیس دنے چازم نے م تظر سے غاپب ہوچانے میں ہی غاف یت
چانی۔
"یہ مونی مفرہ دکھانی یہیں دے رہی اسے یہیں معلوم کہ میں آنی ہوں۔"
ان کی نات یہ اس سے یہلے کہ نازیہ پیگم اس کی طرفداری میں کچھ کہنی چازم چو ان کی آواز شن چکا پھا وہ
وانس ان نک آنا۔
مہرنانی فرما کر میری پ نوی کو نحش دنجیے گا وہ آپ کا عیاب یہیں شہ سکنی نازک سی چان ہے رجم کیجیے گا"
ان یہ آپ نے یہاں ایہیں انک شیانی ہے ان کے آنسوؤں کی پرسات ہوچانی ہے اور ان کے آنسو
"میری کمزوری ہیں ضاف نات ہے میں ان کی انکھوں میں آنسو پرداست یہیں کرسکیا یہاں درد ہونا ہے۔
وہ فل نےسرموں کی طرح دل یہ ہاپھ رکھیے مجیت پھرے لہچے میں توال اس کے سب کے سا میے تو لیے پر
چالہ تو منہ یہ ہاپھ ر کھے خیرانگی سے اس کی چاپب دنکھا چو نےسرموں کی طرح ان کے سا میے عسق
معسوف نوں کے فصے شیا رہا پھا چیکہ نافی سب اسکی نات یہ ضوفے میں ہی سر دھیسیے لگے
م
چازم اپنی نات کمل کرنے وہاں سے چاچکا پھا چیکہ پیچھے ئتبھے سب سوچ رہے پ ھے کہ یہ اس معا ملے
میں کس پر چاچکا ہے۔
چازم جیسے ہی کمرے میں داچل ہوا فہام اسے ضوفے یہ ئتبھا دکھانی دنا خسے نظرانداز کرنے وہ اپیا سوٹ
نکا لیے لگا فہام کو اس کی مظراندازی پری طرح کھلی وہ اس سے معافی مانگیا چاہیا پھا لیکن ہمت یہیں
پڑرہی پھی۔
اس نے واسروم میں چاپب پڑھیا عقب سے فہام کی نکار یہ فدم نےساخنہ رکے فہام نے ہمت کرنے
فدم اس کی چاپب پڑھانے۔
ہوسکے تو مچھے معاف کرد پیا نس آجری نار نمہاری سادی ہونے ہی میں وانس لیدن چارہا ہوں یہاں رہ کر"
میں کسی پھی فرد کو مزند اذ پت یہیں دے سکیا نا تم دوتوں کی آگے کی زندگی میں مشکالت کھڑی کرنا چاہیا
ہوں ظاہری سی نات ہے میں مفرہ کی نگاہوں کے سا میے ہوگا تو میرے سے جڑی نلخ نادبں اس کے
"دماغ میں گھومیں گی اور وہ میں پرداست یہیں کرسکیا۔
وہ شیجیدگی سے اس کے کیدھے یہ ہاپھ رکھیے سرمیدگی سے توال اس میں چازم سے نگاہیں مالنے کی سکت
یہیں پھی چو سب کچھ وہ نچھلے دتوں میں کرچکا پھا وہ سب کسی پھی سوہر کیلیے نافان ِل پرداست ہونا ہے۔
اجھا انک انسان کو اذ پت سے نحانے کیلیے آپ کس کس کو اذ پت سے دوچار کربں گے ماما کو نانا کو کس"
"کس کو۔
اس نے دوتوں نازو ستیے یہ ناندھیے شیجیدگی سے اسیشفار کیا تو وہ نظربں جراگیا۔
"ایہیں تم ستبھال لتیا جیسے نچھلے چار سالوں سے ستبھا لیے آرہے ہو۔"
پھانی تو تو واٹ آپ اپھی اپھی ا پیے م تعلق سوچ رہے ہیں آپ کسی کی پھالنی کا یہیں سوچ رہے آپ"
ان چاالت سے پھاگیا چاہ رہے ہیں نچھلے دتوں یہاں چو کچھ پھی ہوا ہے اسے پھالنا تو چاسکیا ہے یہ کتیا
غرصہ درکار ہوگا ذنادہ سے ذنادہ انک سال ڈپرھ سال لیکن ساری زندگی چاالت یہ یہیں رہیں گے اور سب
کو جھوڑبں آپ کے جھونے پھانی کو آپ کی صرورت ہے اپیا پڑی کمتنی کھڑی کر چکا ہوں لیکن اس میں
"مچھے اپیا پھانی ہر فدم یہ ساپھ چا ہیے۔
وہ شیجیدگی سے اس کے کیدھے یہ ہاپھ رکھیا ہوا گونا ہوا تو فہام ساک کی ک تق یت میں اسے د نکھے گیا جیسے
یہت نافان ِل نقین نات ہو۔
پ
شعور کی میزل طے کرنے ہی وہ چازم کو ا پیے ستیے میں ھتیچ گیا اور انگلی سے ا پیے آنکھ کے کونے میں
موچود آنسو ضاف کیا اور اس کی کمر پھتبھیانے واسروم کی سمت اسارہ کیا تو وہ پھی مسکرانے ہونے وہاں
چل دنا فہام نے گہرا سانس پھرنے مسکرانے ہونے واسروم کے پید دروازے کی چاپب دنکھا ک نونکہ اسے
اب پڑے پھانی ہونے کا فرض پبھانا پھا۔
وہ جیسے ہی واسروم سے ناہر آنا فہام چو اس کے ہی اپ تطار میں پھا مسکرانے ہونے اس کی سمت آنا اور
دل ہی دل میں ماساہللا کہا۔
نازہ کی ہونی سنو چوڑے مصنوط کیدھے کرتم کلر کی فبمنی اور نقیس سیروانی زپب بن کیے وہ کسی رناست کا
سہزادہ ہی معلوم ہورہا پھا۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 411 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
فہام مسکرانے ہونے اس کی پیاری میں ساپھ د پیے لگا ک نونکہ مہماتوں کے آنے کا وفت ہوچال پھا۔
_________________
مبم آپ کی لپ اشیک ساری جراب ہوچانے گی آپ ک نوں یہیں سمچھ رہی ہیں آپ ححاب کرلیں لیکن"
"نفاب رہیے دبن آج کے دن اس ڈرنس یہ سوٹ یہیں کربں گا۔
پ نوئیشن کافی دپر سے مفرہ کو سمچھانے کی کوسسوں میں پھی کہ نفاب یہ کربں لیکن مفرہ ہٹ دھرمی سے
اپنی نات یہ فاتم پھی۔
"آج نفاب یہ کرکے ا پیے ہللا کو ناراض کرلو یہیں آپ چوڑا کربں نافی کا میں چود دنکھ لوں گی۔"
اس نے اس کی انک ہی نکرار سے پیگ آنے چکم چاری کیا تو وہ داپت ئیسیے اس کے نالوں میں چوڑا
پیانے لگی۔
"آپ کے نال یہت پیارے ہیں اگر آپ چاہے تو اجھا سا ہییر شیانل بن سکیا ہے۔"
وہ اس کے شیاہ کمر سے پھی پیچے نک گھیے نالوں میں ہاپھ پھیڑنے ہونے تولی تو اس نے مسکرانے اس
کا سکریہ ادا کیا۔
اس نے اسے چ نولری کا ناکس نکڑنے دنکھ توکا تو وہ سر ہالگنی ک نونکہ اس لڑکی سے نات کرنا نےکار پ ھا اسی
دوران نازیہ پیگم کمرے میں داچل ہونی اور انک مجیت پھری نظر اس یہ ڈالی چو مہرون رنگ کا شیانلش کا
ححاب بن اب کرنے میں مصروف پھی
ڈارک مہرون النگ گھت نوں سے پھوڑا پیچے نک آنا فراک خس کے گلے گھیرے یہ یہاپت فبمنی اور نقیس سا
کام ہوا پھا پھاری گولڈن کامدار ڈو پیے کو انک چاپب سیٹ کیا گیا پھا۔
م
نالسنہ وہ یہت چونصورت پھی لیکن زندگی میں یہلی نار کمل طور پر میک اپ کرنے سے اس پر انک
عحب روپ جڑھا پھا ہاپھوں یہ مہیدی کا گہرا رنگ دنکھیے نازیہ پیگم رسک سے مسکرادی۔
ج
آ ئتیے میں اپھرنے نازیہ پیگم کے غکس کو دنکھیے وہ کیے ہونے نی تو ا ہوں نے ف ِرط چذنات سے اس
ی ل ن ھ ھچ
وہ اس کی پرم و نازک کالنی پر سونے کیگن یہیانے ہونے تولی تو وہ فقط مسکرادی۔
م
"نس اپنی پیاری کمل کرو چالہ کو میں نالنی ہوں کمرے میں۔"
ان کے چانے ہی اس کی نظر ڈرنسیگ ئتیل یہ ر ک ھے چ نولری توکس یہ پڑی تو پرنسانی نے آن گھیرا۔
اگر یہ سب چازم چود النا ہے اور میں یہیں یہ نوں گی تو وہ تو نات یہیں کرے گا اسے پرا یہ لگ چانے"
"توں میرا نفاب کرنا۔
وہ پرنسانی سے انگلیاں چیحانے اپنی سوچوں میں غلطاں پھی کہ چالہ کا اندر آنا پھی محسوس یہ کرنانی۔
وشہ کی آواز یہ وہ ہڑپڑا کر ہوش میں آنی تو چالہ کو اپنی چاپب م نوجہ ناکر ہاپھ تیر پھیڈے پڑ گیے مفرہ نے
انک نظر ایہیں دنکھیے جھٹ سے سالم کر ڈاال تو ایہوں نے مسکرانے ہونے اس کے ما پ ھے یہ پیار دنا۔
وہ اس کے نفاب میں جھیے جہرے یہ نظر ڈا لیے ہونے تولی تو اسے انکدم سے اداسی سے آن گھیرا
مہمان آنا سروع ہو گیے ہیں نس پھوڑی ہی دپر میں رچصنی سرانحام د پنی ہے پھاپھی مفرہ کو لے آ پیے
گا۔
غدنل ضاخب اس کی اداسی پھا ئتیے اس کا ماپھا چومیے ہونے تولے تو وہ تم آنکھوں سمیت مسکرادی
چالہ کو تو اس کی معصوم ضورت دنکھیے۔ نےساخنہ پیار آنا تو وہ اس کا ماپھا چوم گنی۔
"ماما کاش آپ پھی ہونی میرے ناس ان لمحات میں میں آپ کو یہت ناد کررہی ہوں۔"
________________
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 414 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
الن میں چید مہمان اور آقس کے لوگ ہاپھوں میں کولد ڈرنکس پھامے چوش گت نوں میں مصروف پ ھے
عورتوں اور مردوں کا اپ تطام چازم نے چود ہی الگ الگ کروانا پھا ناکہ اسے کونی پرنسانی یہ ہو۔
فہام آقس کے کچھ لوگوں کے گھیرے میں کھڑا ناتوں میں محو پھا وہاب ضاخب پھی ا پیے چید فرپنی دوسنوں
کے ساپھ ئتبھے ان کی چدمت میں ئیش ئیش پ ھے ستیج کا م تظر کچھ توں پھا کہ چازم تورے ستیج یہ جہل
فدمی کرنے مسلسل کسی کو فون مالنے میں مصروف پھا جہرے یہ انک الوہی ہی جمک جھانی ہونی پھی چو
اس کے جہرے کی روتق میں مزند اضافہ کررہی پھی نقتیا آج وہ یہت چوش پھا۔
توں ہی نگاہ دوڑانے اس کی نگاہ انک م تظر یہ پھہر سی گنی جہاں وہ اپنی نمام پر چونصورنی لیے اس کی چاپب
فدم پڑھارہی پھی مفرہ کا ہاپھ ناؤں پری طرح کاپپ رہے پ ھے مہماتوں نے خیرت سے اس نفاب میں
موچود دلہن کو دنکھا چو اپیا پیار ہونے کے ناوچود اپیا آپ نفاب میں جھیانے ہونے پھی ستیج کے فرپب
ی
ہیجیے ہی چازم نے اس کے سا میے اپنی مصنوط ہب ھیلی پھیالنی مفرہ نے دھیرے سے اپیا پرم و نازک لزرنا
ہاپھ اس کے ہاپھ یہ رکھا اس کا پھیڈا نخ ہاپھ محسوس کرنے چازم دلکسی سے مسکرادنا اور اس کا ہاپھ
مصنوطی سے پھا میے ضوفے یہ ئتبھیے میں مدد دی۔
چازم کا دھیان نار نار ناہر کی چاپب چارہا پھا جیسے کسی کا اپ تطار ہو۔
مفرہ جہرہ جھکانے اپنی ہبھیلیاں مسلیے میں مصروف پھی چازم نے اس کی نےجتنی محسوس کرنے اس کا
ہاپھ پھتبھیانے نسلی دی۔
"رنلیکس رہیں۔"
وہ پھاری گھمییر لہچے میں توال تو وہ اپیا سرخ ہونا جہرہ جھکاگنی انکدم ناچانے کیا سوچیے اس نے نگاہیں واں
کی تو انک م تظر پر جم کر رہ گنی چیکہ دوتوں ہاپھ سجنی سے ل نوں یہ جما لیے آنکھوں لیکن پھر مہماتوں کا
چیال کرنے فورا سے یہلے پیچے کیے
آنکھوں میں نےنقتنی جھانی ہونی پھی اس نے پرجھی نگاہوں سے چازم کو دنکھا چو کسی سے فون یہ محو گقیگو
پھا۔
"وہاج آج سے یہلے تو ہم کبھی کسی دوست کے گ ھر یہیں آنے کسی پھی نفرپب کیلیے آج کیسے۔"
ٰ
لیلی اردگرد نگاہ دوڑانے نعحب سے تولی تو وہاج اس کی نات یہ مسکرادنا۔
"پنہ یہیں مچھے یہاں ک نوں لے آنے پھانی آپ دل پھی اپیا گھیرا رہا ہے میرا تو۔"
ٰ
میرب پھی لیلی کی نات کی ناپید کرنی گھیراہٹ میں منہ یہ ہاپھ پھیرنے ہونے تولی تو وہاج ان دوتوں کی
شکلیں دنکھ کر مسکرادنا اور ایہیں اندر چلیے کا اسارہ کیا۔
"چازم۔"
مفرہ نے دھبمی آواز میں سرگوسی کی تو اس کی جہرے یہ مسکراہٹ جھاگنی خسے وہ فورا سے یہلے جھیاگیا وہ
چان چکا پھا کہ وہ کیا کہیا چاہ رہی ہیں۔
طرز محاطب یہ وہ پری طرح شیتیانی اور دل ہی دل میں ا پیے آپ کو جھارنے لگی پھال کیا صرورت
اس کے ِ
پھی اس سخص کو محاطب کرنے کی۔
"وہ سا میے۔"
وہ ہکالنے ہونے گونا ہونی تو چازم اس کی سمت دنکھیے دلکسی سے مسکرادنا۔
"اپنی دوست کا چار سال نعد ونلکم یہیں کربں گی انک وارم ونلکم وہ پھی ڈپزرو کرنی ہے۔"
اس نے کھڑے ہونے مفرہ کو پھی ساپھ کھڑا ہونے میں مدد دی۔
اسے نکڑبں آپ اپنی ئتنی کو گھوربں میں تو چلی ک نونکہ اس کے ساپھ مفرہ کے غالوہ کونی یہیں ہوسکیا"
"آچاؤ میرب۔
ٰ
وہ عیسال کو اس کے چوالے کرنی میرب کا ہاپھ پ ھامنی ستیج یہ جڑھ گنی وہاج اسے چانا دنکھیا رہ گیا لیلی
انک نظر اس کے ہونے کا نقین کرنے توری گرمحوسی کے ساپھ اس کے گلے لگ گنی اور ساپھ ہی اس کا
ہاپھ پھام لیا ا پیے غرصے نعد انک دوسرے کو سا میے دنکھ دوتوں کی آنکھوں میں نمی سی جھاگنی لیکن وہ
دوتوں ہی فورا ضاف کرگنی۔
"تم وہاج۔"
س ٰ ی مچس
اس نے نا ھی سے نات ادھوری جھوڑی تو ل لی مچھیے ہیس دی۔
"ہاں میری وہاج کے ساپھ سادی ہوگنی اور یہ یہ میری پید وہاج کی یہن اور یہ میری ئتنی۔"
وہاج چو چازم کو گلے سے لگانے میارکیاد دے رہا پھا مفرہ کو دنکھیے دھیرے سے سالم کیا تو وہ پھی ار ہالنے
ٰ
چواب دے گنی اور ساپھ ہی لیلی کی گود میں موچود نجی کی چاپب م نوجہ ہونی چو اس کے ناس آنے کو
ہمک رہی پھی۔
"لو نکڑو یہ اسے نمہارے ناس آرہی ہے ع تفرپب نمہارا پھی ہوچانے گا۔"
ٰ
ہمیشہ کی طرح لیلی کی زنان فرانے پھرررہی پھی چیکہ اس کی نات یہ چازم نے دلکسی سے مسکرانے
تورے دل سے آمین کہا مفرہ کا جہرہ لہو جھلکانے لگا چازم اسے انک نظر دنکھیے مزند پیگ کرنے کا ارادہ
پرک کرنے وہاج کے ساپھ ناتوں میں مصروف ہوگیا اور انک نظر فہام کی نالش میں گھمانی چو ناچانے کہاں
پھا وہ چاہیا پھا کہ وہ پھی وہاج سے انک نار مالفات کرلتیا۔
اسی دوران وتیر نے کھانا سرو کرنا سروع کیا تو چازم نے اس کا رخ کھانے کی چاپب میذول کرانا۔
میرب مسکرانے ہونے اس سے محاطب پھی خس کی صرف آنکھوں کو دنکھیے وہ انک لمچے کیلیے ساکت ہونی
پھی تو وہ توری کتنی خسین ہوگی وہ سوچ کر رہ گنی۔
"مفرہ۔"
اس کے نام یہ میرب خیرانگی سے اسے دنکھیے لگی لیکن پھر یہ سوچیے سر جھیک گنی کہ دپیا میں انک ہی
نام کے کتیےلوگ ہونے ہیں اس نے پھی یہ سب کچھ سر یہ ہی سوار کرلیا پھا۔
ا پیے فرپب سے آنی ماتوس آواز یہ میرب نے سکیے کی ک تق یت میں مونانل سے نظربں ہیانے اوپر دنکھا
لیکن وہاں کھڑی سخصیت کو دنکھیے وہ خیرت سے کیگ رہ گنی فہام پھی اسے دنکھ چکا پھا اس کا پھی کچھ
انسا ہی چال پھا۔
"آپ۔"
"میرب تم یہاں۔"
وہ پھی سکیے کی ک تق یت میں توال جیسے نافان ِل نقین نات ہو۔
وہ دوتوں انک دوسرے کو چا پیے ہیں یہی سوچیے نافی سب پھی خیرانگی سے ان کی چاپب م نوجہ ہونے ان
سب کو اپنی چاپب م نوجہ دنکھ وہ سرمیدہ ہو گیے۔
پھانی میں نے آنکو پیانا پھا یہ کہ لیدن میں میرے انک فرپیڈ ہیں وہ یہی پ ھے مچھے ذرا پھی اندازہ یہیں"
"پھا کہ یہ یہاں رہیے ہو نگے۔
وہ کسمکش کے غالم میں تولی مطلب مفرہ کی سادی فہام کے جھونے پھانی سے ہورہی پھی تو فہام۔
یہ سب سوچیے اس نے جمکنی آنکھوں سے فہام کی چاپب دنکھا اس کی آنکھوں کی جمک مفرہ کی نگاہوں
م
سے مخفی یہ رہی اس نے دھیرے سے گردن گھمانے فہام کی سمت دنکھا چو اس سے کمل نےپیازی
ج
پرت رہا پھا نازیہ پیگم پھی آکر ان دوتوں سے ملی اور میرب کے سر یہ پیار دنا تو وہ کیے ہونے م کرادی
س ھ ھچ
چالہ نے انک چانجنی نگاہ اس کے سرانے یہ ڈالی تو وہ ا پیے آپ میں ہی سمٹ گنی۔
"رنلیکس وہ نس پیگ کرنی ہیں ا نسے ہی آپ پرنسان یہ ہو اندر سے وہ یہت چونصورت دل کی مالک ہیں۔"
"ارے اپھی مچھے دنکھا پھی یہیں کیا پنہ میں پیاری یہ لگو۔"
ٰ
وہ دھبمے سے ہیس دی اور انک نظر عیسال کو ستبھالنی لیلی یہ ڈالی چو اسے ستبھالنی ہلکان ہورہی پھی۔
"خس کا لہحہ ہی اپیا چونصورت ہے وہ چود پھی خسین ہوگی مچھے تورا نقین ہے۔"
کچھ ہی دپر میں رچصنی کا سور نلید ہوا تو مفرہ کو چازم کے کمرے میں رچصت کردنا گیا انک ہی گھر میں
ہونے کے ناوچود وہ غدنل ضاخب کے گلے لگیے نےنحاشہ رونی ساند میزہ پیگم کی کمی کو سدت سے محسوس
کررہی پھی۔
ہی
چید گھت نوں یہ مقید یہ جھونی سی نفرپب ا پیے اجتیام پر جی۔
ی
چالہ نے مفرہ کو مسلسل رونا دنکھ اپنی جھری کا رخ چازم کی چاپب کیا چو کسی سے فون میں مصروف پھا۔
"کچھ یہیں چاتم صرف ہاپھ نکرنے کی غلطی سرذد ہونی پھی اپھی نک اس کا ہی اپر ہے۔"
اب کی نار توکھالنے کی ناری چالہ کی پھی سب اس کی نات یہ سرم سے جہرہ جھکا گیے میسا کا تو سرم سے پرا
چال پھا ہاپھ ناؤں پھیڈے پڑرہے پ ھے۔
"چازم چوضلہ رکھو تم ناچانے میری دوست کا کیا چال کرو گے۔"
ٰ
لیلی دوتوں ہاپھ کمر یہ ر کھے چون آسام نگاہوں سے اسے گھورنے ہونے تولی تو چازم نے انک گہرا سانس
چارج کیا۔
کچھ پھی یہیں کروں گا آنکی دوست کو صیح نلکل ضجیح سالمت وانس لوئیں گی چاہے تو ساری روداد شن"
"لیجیے گا اب کیا یہی ضوفے یہ سونا ہے۔
اس نے اکیانے لہچے میں اسیشفار کیا تو فہام اور وہاج نے داپت ئیسیے ہونے اس کے کیدھوں پر دناؤ ڈاال
اور ناہر کی سمت چل دنے۔
مفرہ کو چازم کے کمرے میں پبھانے نازیہ پیگم اس کا ماپھا چومیے کمرے سے ناہر نکل گنی ناکہ چالہ کو ان
ٰ
کے کمرے نک یہیحا دبں اور و نسے پھی لیلی اور میرب دوتوں وہاں موچود پھی۔
ٰ
نازیہ پیگم کے چانے ہی لیلی نے اس کا نفاب کھوال اور ا پیے غرصے نعد اس کا جہرہ دنکھیے مسکرادی میرب
تو انک لمچے کیلیے میہوت رہ گنی۔
ٰ
لیلی نے نسو کی مدد سے ہلکا ہلکا میک اپ پھیک کیا اور انک پ تقیدی نگاہ اس یہ ڈالی۔
وہ نائیں آنکھ دنانی اس کا گال چوم گنی تو وہ سرخ ہونا جہرہ جھکا گنی میرب پھی اسے ئیسٹ آف لک وش
ٰ
کرنی لیلی کی نلقید میں کمرے سے ناہر نکل گنی۔
ان کے چانے ہی وہ پرنسانی سے انگلیاں چیحانے لگی آنے والے لمحات کا سوچیے اس کا دل زوروں سے
دھڑک رہا پھا ہبھیلیاں نستیے سے تم پھی اس کا نس یہیں چل رہا پھا کہ کہی روتوش ہوچانے۔
ن
دروازے یہ کھیکے کی آواز یہ اس کے طوطے اڑ گنی وہ جہرہ جھکانے آ کھیں میچ گنی۔
چازم نے کمرے کا دروازہ پید کرنے اس کی جرکت یہ مسکراہٹ دنانی اور آنکھوں میں چذنات کا انک جہاں
آناد کیے مصنوط فدم اپھانا اس نک یہیحا اس دوران عیانی ل نوں یہ دلکش مسکراہٹ رفصاں پھی۔
"مفرہ۔"
اس کی گھمییر نکار یہ اس نے نگاہیں واں گی تو اس کی آنکھوں میں چذنات کا پھاپھیں مارنا سمیدر دنکھیے
سانس چلق میں ہی اڑ گنی چیکہ اس کی اڑی اڑی رنگت چازم کو مزہ دے گنی اس نے پھوڑے فاضلے یہ
اس کے فرپب کی چگہ پیانی مفرہ اس کے ناس ئتبھیے پر ا پیے آپ میں سمٹ گنی۔
اس کا خشن چازم کو نےچود کررہا پھا یہت مشکلوں سے اس نے ا پیے جزنات پر نل ناندھا اور اس کا نازک
ہاپھ اپنی مصنوط گرفت میں لتیے اس کے ہاپھوں یہ اپیا لمس جھوڑا اس کی فرپت یہ مفرہ کی چان ہوا
ہونے لگی۔
آپ میری زندگی کا یہت فبمنی سرمایہ ہیں۔ میں کسی پھی فبمت یہ آپ کو کھونا یہیں چاہیا۔ میں یہیں"
چاپیا کہ سادی سے یہلے ہمارا رسنہ کس توعیت کا پھا نا چو پھی پھا میں صرف یہ چاپیا ہوں کہ اب آپ
میرے اس دل کا سکون ہیں۔
خب خب یہ آپ کے یہ لب میری ندولت کسی نات یہ چونصورت مسکراہٹ میں ڈھلیے ہیں یہ تو سدت
سے دل چاہیا ہے کہ آپ توں ہی ہیسنی رہے اور میں پیا نلک جھ تکانے آپ کا ضدفہ انارنا رہوں۔ خب
خب آپ کے گال یہ یہ گڑھا نمودار ہونا ہے یہ تو دل چاہیا ہے اسی میں ڈوب چاؤ۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 424 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
وہ کہیے ہی اس کے گال یہ موچود گڑھے یہ اپیا لمس جھوڑ چکا پھا۔اس کی ئیش فدمی یہ اس کے خسم کا
سارا چون سمٹ کر جہرے یہ آگیا پھا۔اس نے مشکل ا پیے دھک دھک کرنے دل کر فاتو نانا۔
ہاں کبھی انسا نصور یہیں کیا پھا کہ آپ توں اچانک میرے ساپھ اس چونصورت رشیے میں پیدھ چائیں گی
لیکن اب یہ ہوچکا ہے تو آپ کے سوا کسی کا نصور میرے دل و دماغ میں یہیں نس سکیا اب۔ ستیے
س س
میں دل بن کر دھڑکنی ہیں آپ۔اسے مج یت مچھے دتوانگی مچھے نا چ نون لیکن اب اگر کسی نے یہ دل
نکا لیے کی جرأت کی تو یہ نات ذہن نسین کرلیں کہ آپ کا یہ غاسق زندہ یہیں رہے گا جتیے جی مر چانے
"گا۔
وہ اس کا ہاپھ پھا میے پھاری گھمییر لہچے میں دھبمی دھبمی سرگوسی کررہا پھا اس کی ناتوں یہ مفرہ پیا نلک
جھ تکانے نک نک ساکت نگاہوں سے اسے دنکھ رہی اس کے الفاظ مفرہ کو مسمراپز کررہے پ ھے دل یہ
انک پھیڈی پھوار سی پڑنی محسوس ہونی۔
چازم نے اس کے ما پ ھے یہ پھرتور انداذ میں پرسدت لمس جھوڑا اور انک چونصورت سے گولڈ کے الکٹ کو
اس کے گلے کی زپ یت پیانا خس یہ چے اور اتم جروف کیدہ پ ھے۔
چدا کو مائیں پ نوی انک ذرا سا مذاق پھا وہ ڈوپٹ پیل می کہ خب سے ہمارا نکاح ہوا ہے آپ کو یہ نات"
"پرنسان کررہی ہے۔
اس نے مفرہ کو گھورا تو وہ ححل سی ہوگنی نمام معامالت سلچھ رہے پ ھے۔
اب یہ نات ذہن نسین کرلیں کہ میری چاہ نوں کی میری محت نوں کی میری ہر خیز کی چفدار فقط انک"
"سخصیت ہے خسے میں اب ا پیے چاہت کے رنگ میں رنگیے کا ارادہ رکھیا ہوں۔
وہ اسے فرپب کرنے اس کے کان میں جمارآلود لہچے میں سرگاشیاں کررہا پھا مفرہ نے سرمانے ہونے اس
پ
کے ستیے میں جہرہ جھیالیا چازم پھی مسکرانے اسے ا پیے ستیے میں ھتیچ گیا۔
______________________
اگلے دن صیح خس لمچے اس کی آنکھ کھلی اس نے چود کو چازم کے چصار میں فید نانا اس نے ذرا سی گردن
ن شک ن
پرجھی کرکے اس کی ل د ھی چو سی صوم نچے کی طرح ہری ئتید یں م پھا۔ ئیسانی یہ ھرے نال
ک گ م گ عم ک ک
چیہیں وہ ہمہ وفت سنواعیا رہیا پھا وہ و نسے ہی پڑے پ ھے مفرہ کے جہرے یہ مسکراہٹ نمودار ہونی اس
نے ا پیے ہاپھوں کی انگل نوں سے اس کے نال سنوارے تو وہ کسی خیز کا لمس ا پیے جہرے یہ محسوس
مفرہ پیڈ سے اپرنے چیل تیروں میں اڑشیے واسروم کی سمت چل دی ناکہ اس کے چا گیے سے یہلے فرنش
ہوکر کمرے سے ناہر چاسکے وہ فلحال اس کا سامیا یہیں کرنا چاہنی پھی رات کی اس کی فرپت کا سوچیے
اس کا جہرہ لہو جھلکانے لگا۔
وہ فرنش ہونے جیسے ہی واسروم سے ناہر آنی چازم پیڈ کراؤن سے پیک لگانے جیسے اسی کے اپ تطار میں
پھا مفرہ اسے انک نظر دنکھیے نظرانداز کرنے آ ئتیے کے سا میے چا کھڑی ہونی اور ڈراپر سے نال خسک کرنے
ج
لگی چازم اس کی ھچھک دنکھیے مسکراہٹ دناگیا چو اس سے ہی نظربں جرارہی پھی۔
اس کا غکس آ ئتیے میں اپنی نست یہ اپھرنا دنکھ وہ ڈراپر کو کا ئتیے ہاپھوں سے ڈرنسیگ یہ رکھنی نظربں
جھکاگنی۔
رنلیکس رہیں کیا ہوگیا ہے اپیا ئتیک کرنے کی صرورت یہیں ہے میں کسی پھی رشیے سے یہلے آپ کا"
"دوست ہوں ناد ہے یہ تو میرے سا میے رنلیکس رہیں۔
چازم نےاس کے دوتوں ساتوں کو پھا میے اس کا رخ اپنی چاپب موڑا اور دو انگل نوں کی مدد سے اس کا جہرہ
اونحا کرنے اس کے جہرے یہ کھلیے رنگوں کو دنکھیے اس کے ما پ ھے یہ اپیا اخساس دالنا مسکرانے ہونے
پیچھے ہوا اور الماری میں سے کیڑے نکالیا واسروم میں پید ہوگیا۔
اس کے چانے ہی مفرہ نے چلدی چلدی ہاپھ چالنے ا پیے نال سنوارے اور ڈو پنہ سر یہ جمانی ناہر کی
چاپب چل دی ناہر چانے اس نے نےساخنہ سکر کیا کہ الؤنج میں کونی یہیں پھا وریہ سامیا کرنا مشکل
ہوچانا اس نے نظربں دوڑانے جیسے کی کچن میں فدم رکھا نازیہ پیگم مصروف سے انداز میں ناسنہ پیانے میں
ج
مصروف پھی اس نے کیے ہونے ا ہیں الم کیا اور فرنج سے نانی کی تو ل نکا نی الس میں انڈ لیے
ن گ ل ن س ی ھ ھچ
لگی۔
نازیہ پیگم چو نا شیے کی پیاری میں مصروف پھی ا پیے عقب سے آنے والی آواز یہ چونک کر مڑی تو وہاں مفرہ
کو دنکھیے نےساخنہ مسکرادی اس کے جہرے سے پھوپنی روشنی نے ایہیں یہت کچھ ناور کروادنا وہ سب
کچھ وہی رکھنی اس نک آنی اور اسے ا پیے ساپھ لگانے ما پ ھے یہ ممیا پھرا توشہ دنا خسے محسوس کیے مفرہ
جھت یپ گنی۔
اس نے ان کے ہاپھ سے سامان لتیے سادہ سے لہچے میں چواب دنا تو نازیہ پیگم نے گھور کر اس کی چاپب
دنکھا۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 428 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
میں کیا ناگل ہوں چو انک دن کی دلہن سے کام کرواؤ گی چلو میں تو کروا پھی تو چو اندر نمہارا کچھ لگیا ہے یہ"
"اس نے مچھے کسی ضورت یہیں نحسیا۔
وہ مسکرانے ہونے تولی تو وہ پھی دھبمی سی ہیسی ہیس دی جیسے ان کی نات کا مقصد سمچھ گنی ہو اس کا
م
سوچیے ہی دل میں تبھی سی گدگدی سی ہونے لگی وہ کیکیانے ہاپھوں سے اپیا ڈو پنہ پھیک کرگنی۔
ایہوں نے ملک شیک پیانے مصروف سے انداز میں اسیشفار کیا تو وہ چونک گنی۔
"جی۔"
اس نے نےدھیانی میں چواب دنا اور ان کے نار نار انکار کے ناوچود ان کا ہاپھ پیانے لگی نازیہ پیگم اس
نار چاموش رہی ک نونکہ وہ چاپنی پھی کہ اس معا ملے میں وہ کسی کی یہیں ستنی۔
ایہوں نے اس کا مسکرانا جہرہ دنکھیے زندگی پھر چوش رہیے کی دغا دی تو وہ ان کی اپنی مجیت یہ فقط
مسکرادی۔
کچھ ہی دپر میں سب نا شیے کی ئتیل یہ موچود پ ھے لیکن چالہ کو آج سرپراہی کرسی یہ ئتبھا دنکھ مفرہ کی
چالت عیر ہونے لگی ک نونکہ ان سے کونی نعید یہیں پھا کہ ا پیے لوگوں کی موچودگی کو پھی فراموش کرد پنی
اس نے ڈرنے ڈرنے اپیا چلق پر کیا چازم چو سا میے کرسی یہ ئتبھا اسی کے ناپرات کا مالچظہ کررہا پھا اجھتیے
سے اسے ڈرنا دنکھا مفرہ کی نگاہ نےدھیانی میں اس یہ پڑی چو اسے ہی دنکھیے میں مصروف پھا اس کے
دنکھیے ہی چازم نے پھ نوبں اچکانی جیسے توجھیا چاہ رہا ہو کہ کیا ہوا تو وہ منہ نسورنی آنکھوں ہی آنکھوں میں
پ س
چالہ کی چاپب اسارہ کرگنی اس کی نات ھیے چازم م کراہٹ دناگیا اس کی جرکت یہ فرہ یچ و ناب کھا کر
م س مچ
"تم کیا اسے گھورنے میں مصروف ہو کیا ناسنہ پھی وہ اب ا پیے ہاپھوں سے کھالنے گا نمہیں۔"
توا چو زپرک نگاہوں سے ان دوتوں کے اسارے مخفی یہیں رہے پبھی مفرہ کو اسے گھورنا دنکھ وہ توکے پیا
رہ یہ نانی ان کی نات یہ مفرہ توکھالنے نا شیے کی سمت م نوجہ ہونی نافی سب ان کی درگت یہ جہرہ جھکانے
مشکادنے۔
"مچھے کونی مسیلہ یہیں ہے میں تو ا پیے ان ہاپھوں سے نغیر کسی دفت کے کھال سکیا ہوں کھائیں گی کیا۔"
اس نے معصومیت کے نمام رنکارڈ توڑنے سالنس اس کی چاپب کیا تو اس نے کینہ توڑ نگاہوں سے اس
کی سمت دنکھا۔
وہ دھبمی آواز میں داپت ئیسیے ہونے تولی تو چازم نے انک مجیت پھری نظر اس کے سرخ ہونے نقوش
یہ ڈالی اس کی نگاہوں میں چذنات کا پھا پ ھے مارنا سمیدر دنکھ وہ سرخ ہونا جہرہ جھکاگنی۔
نازیہ تم نے اسے نمیز یہیں سکھانی کہ سوہر کو کیسے محاطب کیا چانا ہے کیسے منہ پھاڑ پھاڑ کر تم تم نکار"
رہی ہے کونی آپ ہونا کونی چیاب ہونا ہے ا پیے سر کے ناج کو کونی ا نسے نکارنا ہے لو کرلو گل ہمارے
ن
زمانے میں تو عورئیں سر کے سائیں سے نظربں مالنے سے پھی کیرانی پھی اور انک یہ ہے کیسے آ کھیں
"نکال نکال کر اسے گھور رہی ہے۔
ایہوں نے نازیہ پیگم سے کڑے پ نوروں سے اسیشفار کیا تو وہ پرنسانی سے ان کی سمت دنکھیے لگی کہ اب
ان کی نات کا کیا چواب ئیش کربں۔
چالہ نحین سے ساپھ رہیے آنے ہیں یہ اور و نسے پھی اب کہاں پرانی نائیں ہیں اور سروع سے ا نسے"
"نکارنے کی غادت ہے اور غادت اپنی چلدی یہیں چبم ہونی۔
وہاب ضاخب نے نات ستبھالیا چاہی لیکن چالہ تو ان کی نات یہ ہبھے سے ہی اکھڑ گنی۔
"پرانا زمایہ ہو نا پیا سوہر سوہر ہی ہونا ہے اور اس کی غزت کرنا پ نوی پر فرض۔"
وہ اپھی پھی اپنی نات یہ فاتم پھی مفرہ کا دل نےساخنہ دھک سا رہ گیا آنے والے لمحات کا سوچیے وہ
سرمیدگی سے جہرہ جھکاگنی۔
چالہ وہ مچھے آپ کہے نا تم خب ان کے سوہر کو کونی مسیلہ یہیں درئیش تو پھر کسی اور کو پھی یہیں"
"ہونا چا ہیے۔
چازم سے مزند پرداست یہ ہوا تو اس نے سرد انداز میں ناور کرانا صروری سمچھا۔
مفرہ نے اس کے انداز یہ سہم کر اس کی چاپب دنکھا اور چلدی سے اپنی آنکھوں میں موچود نمی کو ضاف
کیا۔
تم اپیا منہ پید رکھو مچھے اپیا کونی توکر چاکر سمچھیا خس کو ا پیے اساروں یہ چالنے پھرو گے تم اور وہ"
"نمہارے اساروں یہ ناچیا سروع کردے گا۔
ایہوں نے چازم کو پھی پیا کسی کا لحاظ کیے جھاڑ دنا تو وہ ایہیں دنکھ کر رہ گیا۔
"توا میں اپنی طرف سے توری کوسش کروں گی آپ کہیے کی آپ نلیز عصہ مت ہو۔"
مفرہ نے ئتیل کے پیچے موچود چازم کے ہاپھ پر اپیا ہاپھ رکھیے اسے چاموش رہیے کی الیحا کی اور چود دھبمی
آواز یہ چالہ سے محاطب ہونی وہ یہیں چاہنی پھی کہ معاملہ مزند نگڑے۔
چازم چو ان کی انک ہی نکرار یہ جڑنے اپھ کر کمرے میں چانے لگا پھا ا پیے ہاپھ یہ پرم سا لمس محسوس
کرنے گردن مفرہ کی چاپب موڑی تو وہ اسے پرسکون رہیے کا اسارہ کررہی پھی چازم کے جہرے یہ انک
دلکش مسکراہٹ نے اچاطہ کیا وہ اس کے ہاپھ کی انگل نوں کو ا پ یے ہاپھ کی انگل نوں میں فید کرگیا اور اس کا
ہاپھ پھا میے اپھ کھڑا ہوا مفرہ نے ا پیے افراد کی موچودگی میں سرم سے سرخ پڑنے جہرے کے ساپھ جھڑانا
چاہا لیکن وہ گرفت مزند مصنوط کرگیا اور انک پیتیہی نگاہ اس یہ ڈال کر چالہ کی سمت م نوجہ ہوا۔
اس نے سرارت آمیز لہچے میں چالہ کو محاطب کیا تو وہ ہیس پڑی۔
"ہاں نمہارے چصے کی معصومیت پھی اسے میں مت تفل ہوگنی ہے غلطی سے۔"
ایہوں نے اسے گھورنے ہونے چواب دنا تو وہ ان کی نات یہ فہقہہ لگادنا اور سرارت سے ان کا ماپھا چومیے
مفرہ کا ہاپھ پھامے ا پیے کمرے کی چاپب چل دنا۔
ان سے پرادست یہ ہوا تو تول پڑی ان کی نات یہ چازم کے فدموں کو پرنک لگی وہ انک نظر مفرہ کو دنکھیے
پھیڈی آہ پھر کر رہ گیا۔
پ
"آقس ھیجیے کیلیے پ نوی ہی مدد کروانے گی اب نا آپ کروائیں گی۔"
س
وہ مسخرے بن سے دائیں آنکھ دنانے ہونے توال تو ایہوں نے اس کی سرارت ھیے ا نی ھڑی اس کی
ج پ مچ
سمت اجھالی تو وہ انک زپردست فہقہہ لگانا اندر کمرے کی سمت چل دنا اور اندر داچل ہونے ہہ کمرے کا
دروازہ الک کیا۔
مفرہ کو اس کے ارادے پیک یہ لگے پبھی اس کا ہاپھ جھوڑنے ہی چلق پر کرنے واسروم کی سمت چانے
ھ ک
لگی چازم نے اس کا ارادہ پھا ئتیے اس کی کالنی سے یجیے اسے ا پیے صار یں لیا فرہ اس کی فرپت یہ
م م چ ت
ن
نےچال ہونی آ کھیں میچ گنی۔
وہ اس کے گال یہ لب رکھیے اس کا ححاب کھو لیے لگا لیکن مفرہ اس کا ہاپھ پھا میے ساکی نگاہوں سے اس
کی سمت دنکھیے لگی لیکن چازم اس کی گھوری کو کسی پھی کھانے میں یہ النے اس کا ححاب کھو لیے لگا۔
ححاب کھلیے ہی شیاہ گھیے نالوں کی آنسار اس کے کمر یہ پھیل گنی خس کی مہک کو چازم نے اس کے نالوں
میں جہرہ جھیانے سدت سے محسوس کیا۔
وہ کیکیانے لہچے میں تولی اور انک جھیکے میں اس سے الگ ہونی جہرہ سرخ اناری ہورہا پھا دھڑک نوں میں
الگ سور پرنا پھا۔
اس نے کا ئتیے ہاپھوں سے نالوں کا چوڑا پیانا چاہا لیکن چازم نے اس کے ہاپھوں یہ ہاپھ رکھیے گھور کر
دنکھا۔
"کونی صرورت یہیں ہے کمرے میں نال ناندھیے کی و نسے انک نات کو پیائیں۔"
اس نے کچھ سوچیے والے انداز میں پھ نوبں اچکانی تو مفرہ کو توری امید پھی کہ اس عج یب و غرپب انسان
سے کسی عج یب نات کی ہی توفع ہے پبھی سر ہالنے ساپھ ساپھ پیڈ سیٹ درست کرنے لگی۔
وہ مسکوک لہچے محاطب ہوا تو مفرہ کا جی چاہا کہ ساپید ئتیل یہ رکھا واس اس کے سر یہ دے مارے لیکن
پ
پھر چالہ کی نات کرنے ضتط سے مبھیاں ھتیچ گنی۔
"چازم آپ آقس چائیں طت تغت یہیں پھیک لگ رہی آپ کی مچھے ناہر سے پھیڈی ہوا کھا کر آ ئیں۔"
یہ چازم کے ہی ساپھ کا اپر پھا کہ وہ پرسکون انداز میں اپزی ہوکر اس سے نائیں کررہی پھی اس کی جھونی
مونی ناتوں کا چیال کررہی پھی۔
اس کے آپ کہیے پر چازم کو واسروم کی سمت چارہا پھا دونارہ اس کی سمت م نوجہ ہوا۔
ارے ارے مذاق کررہا ہوں کیا ہوگیا ہے مفرہ میں نے آپ کو کبھی اصرار کیا کہ آپ کہے مچھے کسی کی"
"ناتوں میں آنے کی صرورت یہیں ہے۔
اور ساپھ ہی اس کی ہیزل آنکھوں یہ مجیت پھرا توشہ دنا اس کی ئیش فدمی یہ اس کے وچود میں سیسنی
ج
ھ ھچ
سی دوڑ گنی وہ کیے ہونے اس سے دو فدم کے فا لے یہ ہونی۔
ض
"یہیں اب میں آپ ہی کہوں گی میں پھر سے کسی کو کونی نات کرنے کا موفع یہیں د پیا چاہنی ۔"
"و نسے مچھے لگیا پھا کہ میری خسرت ہی رہ چانے گی کہ میری پ نوی مچھے آپ کہے۔"
وہ نائیں کرنے کے موڈ میں پھا پبھی ضوفے یہ پراجمان ہونا اسے پھی ا پیے چصار میں لے گیا تو مفرہ نے
مسکرانے ہونے اس کی چاپب دنکھا۔
اس نے مصنوعی استیاق سے توجھا مطلب چازم کو پھی چواہش پھی کہ کونی اسے آپ کہے دل پھر سے
غلط نائیں سوچیے لگا پھا۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 436 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
اس کی مسکرانے پر چازم اپیا دل ستبھالیا رہ گیا اسے اسکے گال کے پھ نور ہمیشہ اپنی چاپب م نوجہ کرنے
پ ھے۔
"اور یہ لگیا پھا کہ میں یہ خسرت ستیے میں دفیانے کی اوپر چال چاؤں گا۔"
مق س
وہ سرارت سے آنکھ دنانے اس کے گال کو سہالنا ہوا توال تو اس کی نات کا ہوم ھیے اس نے ناراض
مچ
نگاہوں سے اس کی سمت دنکھا نکلحت اس یہ اس کے جہرے یہ عصے کے ناپرات نمودار ہونے اس نے
ا پیے جہرے سے اس کا ہاپھ جھیکیے چازم کے ستیے یہ مکوں کی توجھار کردی چازم نے توکھالنے ہونے اس
کی دوتوں کالپ نوں کو ا پیے فاتو میں کیا چو آنکھوں میں نمی لیے اسے دنکھ رہی پھی جیسے اس کی نات فطعی
دل کو یہ پھانی ہو۔
اس نے مفرہ کی کالپ نوں یہ گرفت سحت کی تو اس نے ناراضگی سے جہرہ پھیر لیا اس نے سجنی سے اس کا
جہرے کا رخ اپنی چاپب کیا جہرے کے ناپرات پیے ہونے پ ھے۔
ن
ک نوں یہ روؤ میری مرضی ہے میری آ کھیں ہے میں رو گی آنکو اندازہ پھی ہے آپ کی نات نات یہ مرنے"
ب ک ھ ج
والی نات کتنی اذ پت د پنی ہے روح نک کو ھور د نی ہے ھی یہ سوچا ہے کہ اگر آپ کو کچھ ہوگیا تو میرا
پ چی
کیا ہوگا مچھے اس زمانے کے سرد و گرم سے کون نحانے گا کس کے سانے میں میں سکون محسوس کروں
گی صرف آنکو میری نکل تقوں یہ درد محسوس یہیں ہونا مچھے پھی ہونا ہے نچھلے چار سالوں سے اس رشیے کو
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 437 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
میں نے دل کے فرپب محسوس کیا ہے ک نونکہ مچھے خب خب کسی ا پیے کی صرورت محسوس ہونی ہے میں
نے آپ کو ہی ا پ یے فرپب نانا ہے خب خب مچھے کونی پھوکر لگی ہے تو آپ نے ہی پھاما ہے اس دپیا
کے سا میے مچھے ڈٹ کر چلیا سکھانا ہے لیکن آپ نار نار دل کو چالنے کا کونی موفع ہاپھ سے چانے یہیں
"د پیے میری نات ناد رکھیں اگر آ ئتیدہ آپ نے انسی کونی نات کی تو مفرہ کو پھول چا پیے گا۔
وہ مسلسل سسکیے ہونے تولی چازم مجیت کے اس اتو کھے اعیراف یہ ساکت رہ گیا اسے اندازہ یہیں پھا
کہ اس کی مذاق میں کہی ہونی نات کا یہ ِرد عمل دنکھیے کو ملے گا وہ ساکت نگاہوں سے اسے دنکھ رہا پھا چو
اس سے مجیت کی دعوندار پھی۔
پ
چازم نے مزند پرداست یہ ہوا تو وہ اسے ستیے میں ھتیچ گیا اور اس کے نالوں سے ڈ ھکے سر یہ لب رکھیا
مسلسل اس کی نست کو سہال رہا پھا۔
اجھا یہ آجری نار پھا آ ئتیدہ انسا کچھ یہیں ہوگا میری چان نس اجھا اب رونا پید کربں ان آنکھوں سے"
گرنے مونی میں مزند پرداست یہیں کرسکیا
وہ اس کے گالوں یہ نکھرے مونی ا پیے ل نوں سے جتیے لگا اس کی جرکت یہ مفرہ کا سانس خسک ہوا وہ
مسلسل ا پیے آپ کو اس کے چصار سے جھروانے کی نگ و دو میں پھی لیکن وہ کسی ظالم دتو کی طرح اس
یہ مسلسل گرفت پیانے ہونے پھا۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 438 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
انک چونصورت لمحہ ان دوتوں کے درمیان پھہر گیا پھا کچھ لمحوں کی توفف کے نعد دوسری چاپب سے گرفت
پ پ ج
ڈھیلی ہونے ہی وہ کیے ہونے وہاں سے اپھ ھڑی ہونی ہرے کے قوش یں ا ھی ھی سرجی لی
گھ م ن ج ک ھ ھچ
"چلیں اپھیں آقس چائیں میں ناہر چارہی چالہ نے وریہ میری چان نحسی یہیں کرنی۔"
وہ اس سے نظربں جرانے آ ئتیے کے سا میے کھڑی ا پیے نال سنوارنے ہونے گونا ہونی تو چازم نے شیانسی
انداز میں پھ نوبں اچکانی۔
"چلیں النگ ڈراپ نو یہ چلیے ہیں جہاں صرف میں آپ اور کونی یہیں وانسی یہ ڈپر پھی ناہر کرلیں گے۔"
اس نے افرانفری میں تورا پروگرام طے کر ڈاال تو مفرہ نے اسے انک گھوری سے توازا۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 439 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
وہ اس کا گال پھتبھیانا الماری سے ا پیے کیڑے لتیے واسروم کی سمت چل دنا۔
مفرہ نے اس کے چانے ہی انک نظر ا پیے کیڑوں کو دنکھا انک گہرا سانس چارج کرنی وہ الماری سے سنولر
ن
دنکھیے لگی شیاہ رنگ کا سنولر دنکھیے ہی اس کی آ کھیں جمک اپھی انک یہ رنگ اسے اپنی چاپب کھتیجیا پھا۔
اس نے چلدی چلدی میں ححاب بن اپ کیا اور ستیڈلز نکا لیے اس کی سیرپپ پید کرنے لگی۔
مچس
چازم جیسے ہی واسروم سے ناہر نکال نا ھی سے اس کی چاپب م نوجہ ہوا۔
اس نے خیرانگی سے تولنہ ہتیگ کرنے نالوں میں انگلیاں چالنے اسیشفار کیا اس کی نات یہ سیرپپ پید
کرنی اس کی انگلیاں ساکت ہونی۔
وہ میں نے سوچا کہ آپ یہلی نار مچھے کہی ناہر لے کر چارہے لوگ یہحا پیے ہو نگے آپ کو۔"
"میری وجہ سے کونی سرمیدگی یہ اپھانی پڑے نفاب میں اسی کا کرلوں گی۔
اس نے ا پیے ہاپھوں کی انگلیاں چیحانے اسے وضاخت دی تو چازم کے ما پ ھے یہ سلوئیں نمودار ہونی۔
اس نے سرد انداز میں اپنی نات یہ زور دنا تو وہ سر ہالنے عیانا یہتیے لگی چازم نے فلحال کونی نات کرنا
میاسب یہ سمچھا لیکن اسے مفرہ کی سوچ یہ خیرانگی صرور ہونی پھی وہ انسی تو نلکل یہیں پھی اس نے
کبھی پھی ا پیے عیانے یہ کسی کو نات کرنے کا موفع یہیں دنا پھا پھر یہ سب اچانک مطلب کچھ تو پھا
خس سے اسے الغلم رکھا گیا پھا۔
سارے را شیے پھی ان کے درمیان اس ناپت کونی نات یہ ہونی مفرہ کو نےجتنی سی ہونے لگی وہ اس
سے نات ک نوں یہیں کررہا پھا۔
"چازم۔"
اس نے چازم کے کیدھے یہ ہاپھ رکھیے اپنی چاپب م نوجہ کرنا چاہا لیکن وہ اس کا ہاپھ جھیک گیا۔
اس کی نات یہ ڈراپ نو کرنے چازم نے انک سرد نگاہ اس یہ ڈا لیے گاڑی کو انک جھیکے سے پرنک لگانی
یہ پھی میں پیاؤ کہ مچھے کیا ہوا ہے کبھی اپنی جرک نوں یہ نظرنانی کی ہے آپ نے۔
اس کا نس یہیں چل رہا پھا کہ کچھ کر ڈالے مفرہ کی نات اس کے اعصاتوں یہ ہبھورے کی ماپید پرسی
پھی۔
اس نے انگلیاں چیحانے اسیشفار کیا تو چازم اس کے جہرے یہ معصومیت ہی دنکھیا رہ گیا۔
میں کب سے آپ کو انسی گھتیا اور پیچ سوچ کا مالک لگا چو آپ کو پردہ کرنے سے توکوں گا نا کسی مخفل نا"
پزنس سرکل میں لے چانے ہونے سرمیدگی محسوس کروں گا میرے کسی پھی عمل سے آپ کو انسا
محسوس ہوا کبھی مچھے تو نافاغدہ چوسی اور سکون محسوس ہونا نے آپ کو ا پ یے آپ کو ڈھاپیا دنکھ کر یہ دنکھ کر
خب آپ اپیا آپ جھیا کر رکھنی ہیں صرف ا پیے مخرم کیلیے۔
کون سوہر ہونا ہے چو چاہیا نے کہ اس کی پ نوی چلنی پھرنی نمانش ہو چو لوگوں کو اپنی چاپب م نوجہ کرے
انک انسان کتیا پھی پروڈ ماپیڈ ہو جتیا مرضی پڑا انمیاپر کھڑا کر کے ئتبھا ہو نا جتنی پھی پڑی سخصیت ہو
میری نات ہمیشہ ناد رکھیے گا کہ وہ پھی اپنی پ نوتوں کو گھر کی چار دتواری میں ہی رکھیا نسید کرنے ہیں۔
ہاں نےوجہ روک توک ان کو ندگمان کرد پنی ہے اپیا پھی ایہیں ا پیے آپ میں فید یہ کرو کہ اس سب میں
وہ اپنی ذات کو ہی فراموش کردبں ان کو شییس پھی د پنی چا ہ یے یہی خیز انک رشیے کو م نوازن رکھنی ہے
میں تو آپ کو کہی پھی لے چانے فخر محسوس کرنا ہوں پزنس سرکل میں انسی یہت سی لڑکیاں یہاں نک
کہ عورئیں پھی ہے جن کا غرناں لیاس نافان ِل ف نول ہونا ہے ناچانے ان کے سوہر میں ِ
غزت نفس ک نوں
یہیں نانی چانی میں آپ کو وہاں لے چاکر یہ نات ناور کرانا چاہیا ہوں کہ لڑکیاں ا نسے پھی چونصورت لگنی
ہے اپیا آپ دکھا کر انک وفنی کشش صرور ہونی ہے لیکن مجیت کا اخساس اسی کے ساپھ پیدھیا ہے خس
نے ا پیے آپ کو ستبھال کر رکھا ہو اور یہی نات مچھے آپ سے عسق کرنے پر مجنور کرنی ہے ک نونکہ آپ ان
سب خیزوں پر تورا اپرنی ہیں آج سے یہلے تو انسا کچھ یہیں ہوا تو اب ک نوں مفرہ مچھے پیائیں کونی نات ہے
"کیا۔
اس نے اس کا ہاپھ پھا میے اس کی پ تض کو سہالنے محاطب کیا تو مفرہ سرمیدگی سے نظربں جھکاگنی وہ
کیسے چازم کے نارے میں انسی سوچ دماغ میں السکنی پھی وہ چاہیا تو نکاح کے نعد پھی اس قسم کی روک
توک کرسکیا پھا۔
اس کی نات یہ یہلے تو وہ نفی میں سرہالگنی لیکن ا پیے ہاپھوں میں ہونی اس کی مصنوط گرفت اسے یہت
کچھ ناور کراگنی پبھی جہرہ جھکانے اس دن کی نازیہ پیگم اور فہام کی نمام نائیں اس کے گوش گزار گنی اس
م
دوران ا پیے رونے کو اس نے کمل طور پر فاتو نانا وہ یہیں چاہنی پھی کہ وہ اس کے رونے پر مزند
پرنسان ہو۔
م
نات کمل ہونے ہی کچھ لمچے چازم کچھ تول یہ نانا لیکن خب توال تو لہحہ کسی پھی قسم کے چذنات سے
غاری پھا۔
دنکھیے گا خب ان کی پ نوی آنے گی یہ پھر ان میں واضح پیدنلی آپ چود محسوس کربں گی اور اب اس"
م تعلق ہمارے درمیان کونی نات یہیں ہوگی سمچھ گنی یہ نا میں اب آپ کو اس خیز کیلیے فورس کروں گا کہ
آپ پھانی کو معاف کردبں ک نونکہ اپنی نصجیک کسی انسان سے پھی پرداست یہیں ہونی خب آپ کے دل
سے ان کی طرف سے میل مٹ چانے اور آپ ضلح کیلیے یہل کرنا چاہے تو یہ ناکارہ انسان آپ کی چدمت
"میں ہمیشہ ئیش ئیش رہے گا مچھے ہمیشہ آپ ا پیے ہمفدم نانے گی یہ میرا وغدہ ہے آپ سے۔
وہ مجیت پھرے انداز میں اس کا گال پھتبھیانے ہونے توال تو وہ پھی نسکر سے اس کا ہاپھ اپنی آنکھوں
سے لگانی دھبمے سے مسکرادی چازم اس کی ادا یہ مسرور ہونا گاڑی شیارٹ کرگیا۔
ناچانے ماما کو کیسے اس نات کا غلم ہوا پھا کہ وہ سخص میرے التق یہیں پھا چو مچھے اس ا ج ھے انسان"
کے ساپھ اس رشیے میں ناندھ گنی پھی چو صرف مجیت نائتیا چاپیا ہے مجیت کرنا چاپیا ہے کاش ماما آج
آپ زندہ ہونی تو اپنی ئتنی کو دنکھیے کتنی چوش ہونی اور اس سے ذنادہ چوسی آپ اس سخص کو دنکھ کر ہونی
خس نے آپ کا وغدہ تورا کرنے میں کونی کسر یہیں جھوڑی آپ کا ف تصلہ میرے چق میں یہت یہیربن
"ناپت ہوا۔
وہ ڈراپ نو کرنے چازم کو نظروں کے چصار میں لیے مجیت سے مسکرادی خس کا پنہ اس کی نفاب میں جھنی
ہیزل آنکھوں سے دنا خب خب وہ اس سخص کے ساپھ ہونی پھی تورے دل سے مسکرانی پھی چازم کا
ساپھ ہی اس کیلیے انک سایہ دار سخر کی ماپید پھا خس کے سانے میں وہ چود کو پرسکون محسوس کرنی پھی
جہاں کونی پھی گرم ہوا اسے جھو یہیں سکنی پھی۔
وہ یہ سب سوچیے چازم کے کیدھے یہ سر رکھ گنی اس کی جرکت یہ چازم نے انک ہاپھ سییرئتیگ سے
اپھانے اس کے گرد مجیت پھرا چصار ناندھا اور اس کے سر یہ عقیدت پھرا توشہ دنا مفرہ پھی اس کے
ن
چصار میں سکون محسوس کرنے آ کھیں موند گنی۔
_________________
"یہ فہام فون ک نوں یہیں اپھارہے ناہللا میرا دل پید ہوچانے گا۔"
وہ روہانسی ہونی لگانار اس کے نمیر یہ فون پرانے کررہی پھی لیکن مفانل فون اپھایہیں رہا پھا میرب کے تو
وہم و گمان میں پھی یہیں پھا کہ خس کے سانے نک سے وہ دور پھاگیا چاہنی ہے وہ اسے توں مل
چانے گا اس کے وہم و گمان میں پھی یہیں پھا کہ توں اس موڑ یہ اس کا سامیا فہام سے ہوچانے گا
لیکن انک خیز وہ اسے مسلسل پرنسان کررہی پھی کہ خس دن سے وہ مفرہ کی سادی سے لونی پھی فہام
نے اس سے نات کرنا پھی گوارا یہیں کیا پھا
گالنی رنگ کا سادہ سا قم تض سلوار یہیے وہ اصظراب کی چالت میں ناجن چیانی کمرے میں چکر کاٹ رہی
پھی۔
یہی سوچ اس کا دل ڈونانے کو کافی پھی یہلے پھی فہام اس سے پراضگی کا اظہار کرنا پھا لیکن اپیا طول
کبھی یہیں دنا پھا۔
اس نے مضظرب انداز میں نالوں میں ہاپھ پھیرنے دونارہ سے فون پرانے کیا پیل چانی دنکھ ا پیے غرصے
میں یہلی نار اس کے جہرے سے اطمتیان جھلکا کچھ لمحوں کی توفف کے نعد دوسری چاپب سے پھاری
گھمییر مصروف آواز اپھری تو میرب کے جہرے یہ دھبمی سی مسکراہٹ سے اچاطہ کیا۔
"فہام۔"
اس نے دھبمے سے نکارا کچھ دپر تو چاموسی جھانی رہی پھر مفانل کی سرد آواز گونجی۔
فہام چو پرسوں سے اسے مسلسل نظرانداز کررہا پھا اسے اس نات کا نےاپیہا دکھ پھا کہ میرب نے اسے پیانا
پھی گوارا یہیں کیا کہ وہ ناکسیان لوٹ رہی ہے یہی خیز اس کا دل چالنے کو کافی پھی آج پھی وہ چازم
ضورت چال کا مالچظہ کرنے آقس آنا پھا اور چیدر کے ساپھ ناتوں میں
کے چانے کے نعد آقس کی ِ
مصروف کسی فانل کو ڈسکس کررہا پھا کہ مونانل یہ مسلسل کال آنی دنکھ یہلے تو مسلسل نظرانداز کرنا رہا
چیدر کو کچھ گڑپڑ محسوس ہونی تو وہ اسے کال اپھانے کا کہیے چود آقس سے ناہر نکل گیا ناکہ دوسری چاپب
چو پھی ہے وہ نسلی سے نات کرسکے فون اپھانے ساپھ ہی میرب کی آواز ستیے اس کا عصہ پیے سرے
سے عود آنا وہ یہیں چاپیا پھا وہ اپیا خساس ک نوں ہورہا ہے لیکن چو پھی پھا وہ میرب سے توفع رکھیا پھا کہ
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 446 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
وہ اسے پیانی پبھی سرد پرفیلے لہچے میں محاطب کیا دوسری چاپب میرب اس کی اپنی نےرجی یہ پڑپ کر رہ
گنی۔
"فہام آپ یہ کیسے نات کررہے ہیں کچھ ہوا ہے کیا کونی غلطی ہونی ہے میرے سے۔"
یہیں میرا کیا چق سے تم سے ناراض ہونے کا میں ذرا مصروف ہوں اگر کونی صروری نات ہے تو تم"
"میرے سے کر سکنی ہو وریہ فون رکھ رہا ہوں میں مچھے انک ام نورپ یٹ میتیگ ائتیڈ کرنی ہے۔
اس نے شیجیدگی سی توجھا تو وہ گہرا سانس پھر کر رہ گنی آنکھوں میں من من آنسو پھر آنے۔
"کونی نات یہیں آپ اپیا کام کربں میں فون رکھ رہی ہو۔"
م ک ن
اس کی پھاری ہونی آواز ستیے فہام سجنی سے آ یں یچ گیا اور فورا سے لے فون کاٹ کیا نونکہ اس یں
م ک ہی ھ
مزند سکت یہیں پھی۔
دوسری چاپب سے فون پید ہونے ہی وہ فون پیڈ یہ پھتیکیے پھوٹ پھوٹ کر رودی۔
مچھے معاف کرد پیا لیکن میرے جیسا انسان تم جیس شفاف دل کی لڑکی کو نلکل ڈپزرو یہیں کرنا تم کونی
اجھا انسان انسان ڈپزرو کرنی ہو چو لڑک نوں کی غزت اور ان کی فدر کرنا چاپیا ہو اس کیلیے صروری ہے کہ میں
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 447 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
تم سے انسا ہی کھردرا رویہ اجتیار رکھو وریہ تم میرے پیچھے اپنی زندگی پرناد کرلو گی چو میں فطعی یہیں چاہیا
ک نونکہ میں انک اور گیاہ کا مرنکب یہیں ہونا چاہیا
ن
فون ئتیل یہ رکھیے ہی وہ کرسی سے پیک لگانے آ کھیں موند گیا اور کیتنی سہالنے نصور کی آنکھ سے اس
سے محاطب پھا۔
__________________
"چازم کب سے گاڑی میں ہی گھمانے چارہے ہیں میری کمر نکل تف سے دوہری ہورہی ہے اب۔"
وہ اس کو مسلسل ڈراپ نو کرنا دنکھ جھال کر ہاپھ چوڑ گنی تو چازم نے اجھتیے سے اس کی چاپب دنکھا جیسے کہیا
چاہ رہا ہو دماغ کا ف نوز تو یہیں اڑگیا۔
"اور چو پیچھے ئین چگہ پر رکے ہیں یہ چو ساپیگ کی ہے یہ میں نے ا پیے لیے تو یہیں کی۔"
"نس اب شیدھا کسی رنسنورپ یٹ میں چلیے ہیں وہاں سے ڈپر کرنے گھر چلے گے اور پھر۔"
وہ اسے تورا پروگرام پیانا آجر میں معنی خیزی سے تولیا سرارت سے آنکھ دنا گیا تو وہ اس کی نات کا مقہوم
پ ل ک ن س ج مچس
ج
ھیے ھت یپ کر مومی ہاپھ م لیے گاڑی سے ناہر کے میاطر د ھیے گی چازم کے ہرے یہ ھی یہ دنی
دنی مسکراہٹ جھاگنی۔
"پھرکی انسان۔"
ٰ
وہ زپ ِر لب پڑپڑانی مونانل میں آنے والے میسج کی چاپب م نوجہ ہونی جہاں لیلی کا نام چگمگارہا پھا آدھے گھتیے
کی ڈراپ نو کے نعد چازم نے گاڑی انک پرنعیش سے رنسنورپ یٹ کے ناہر روک دی پھی مفرہ اپیا پیگ ہاپھ
میں پھامنی گاڑی سے ناہر نکلی تو چازم نے گاڑی الک کرنے اس کا ہاپھ پھاما اور انک دوسرے کی نلقید
میں وہ اندر کی چاپب چل دنے
چازم نے فون یہ یہلے ہی انک کونے میں ئتیل یہلے ہی رپزرو کروادنا پھا ناکہ نعد میں مفرہ کو نفاب انار کر
ڈپر کرنے میں کونی مشکل یہ ئیش آنے۔
ی
"ونلکم سر ہوپ سو آپ کو یہاں ہیجیے میں کونی پرنسانی یہیں ہونی ہوگی۔"
رنسنورپ یِٹ کا میتیخر چازم کو اندر داچل ہونا دنکھ فورا اس نک یہیحا اور چوسدلی سے اسیشفار کیا تو وہ شیجیدگی
سے ہاں میں سر ہالنا میتیخر کی نلقید میں وہ دوتوں ئتیل نک آنے اس دوران مفرہ نے مصنوطی سے چازم
کا ہاپھ پھام رکھا پھا۔
خییر یہ ئتبھیے ہی مفرہ کی نگاہ انک چاپب اپھی تو اس کے جہرے کے ناپرات خیرانگی میں پیدنل ہونے
چازم چو کسی آقس کے ورکر کو مونانل یہ ہدانات دے رہا پھا مفرہ کے جہرے یہ ند لیے ناپرات اس کی
ٰ
نگاہوں سے مخفی یہیں پ ھے پبھی چو نکیے اس کی نگاہوں کی نلقید میں دنکھا تو انک ئتیل یہ لیلی اور وہاج کو
ئتبھا دنکھ اسے نمام معاجرا سمچھ آگیا
ٰ
وہاج کے ساپھ ڈپر یہ آنی لیلی کو فدرے ساپیڈ یہ لگے ئتیل یہ مفرہ کا گمان ہوا تو وہ فدرے خیران ہونی
ن
وہاں سے اپھی اور وہاج کو عیسال کو چیال رکھیے کا کہنی ان کی ئتیل نک آنی لیکن وہاں مفرہ کو د کھنی اس
کی چوسی کی اپیہا یہیں رہی۔
"دنکھو ہم انک نار مل لیے تو قسمت ہمیں نار نار مالنے کی کوسسوں میں ہے۔"
اس نے ان دوتوں کو ئیسکش کی لیکن مفرہ کے کچھ تو لیے سے یہلے ہی چازم پرمی سے انکار کرگیا ک نونکہ وہ
یہیں چاہیا پھا کہ مفرہ کسی کے سا میے پھی گھیراہٹ میں متیال ہو۔
وہاج کو اپنی چاپب آنا دنکھ مفرہ نے چازم کی چاپب دنکھا تو وہ نسلی د پیے والے انداز میں سر ہالگیا۔
ٰ
اس کے ئتبھیے ہی لیلی سے ناتوں میں مصروف یت کے دوران اس کی نگاہ وہاج کے ہاپھ میں موچود ئتیڈ پر
پڑی تو وہ پھیک گنی ذہن نےساخنہ چار سال یہلے والے وافع کی سمت چال گیا خس کی ندولت سب کچھ
چبم ہوگیا پھا یہاں نک کہ اس کی ماں پھی جھوڑ گنی پھی۔
اس سے آگے سوچیے کی اس میں ہمت یہ ہونی پبھی گھیراہٹ میں اپنی پھیڈی ہونی انگلیاں چیحانے لگی
دل کی دھڑکن سست پڑگنی اسی دوران وہاج کی نگاہ اس یہ پڑی تو وہ اس کے جہرے یہ گھیراہٹ کے
س ٰ
آنار دنکھیا انک نظر لیلی کو دنکھا اور اسے اپھیے کا اسارہ کیا تو وہ پھی اس کا اسارہ مچھیے مفرہ سے ملیے اپھ
کھڑی ہونی لیکن آج مفرہ مسکرا پھی یہ سکی ناچانے ک نوں دل میں انک عج یب سا چوف کیڈلی مارے ئتبھ
گیا پھا۔
وہ دوتوں وفت کا چیال کرنے انک دم سے اپھ کھڑے ہونے اور ا پیے ئتیل کی چاپب چل دنے لیکن
ان کے چانے کے نعد پھی مفرہ کے جہرے یہ گھیراہٹ جھانی ہوئ پھی اس نے نانی گالس میں انڈنلیے
انک ہی سانس میں چالی کردنا۔
چازم کو اس کی طت تغت کچھ پھیک محسوس یہ ہونی تو وہ نسونش سے اس کے ہاپھ پر اپیا ہاپھ رکھ گیا لیکن
س
وہ نےدھیانی میں کسی کا لمس ا پیے ہاپھ یہ محسوس کرنے کرپٹ کھاکر پیچھے ہونی اور انک ہمی ہونی نگاہ
اس یہ ڈالی جیسے اسے یہحا پیے کی کوسش میں ہو۔
چازم انک دم پرنسانی سے اس نک یہیحا اور اسے ا پیے ساپھ لگانے پرنسانی سے اسیشفار کیا تو اس کی
آنکھوں میں چازم کو دنکھیے شیاسانی کی رمک اپھری تو وہ گہرا سانس پھرنے نفی میں سر ہالگنی اپنی جرکت کا
سوچیے اسے انکدم سدمیدگی نے آن گھیرا وہ سرمیدگی سے اس کی سمت دنکھیے لگی۔
وہ پرمی سے اس کا گال پھتبھیانے گونا ہوا تو وہ اس کے ہاپھ یہ ہاپھ رکھنی مسکرا کر نفی میں سر ہالگنی ناکہ
چازم اس کی چالت یہ مزند پرنسان یہ ہو۔
اسی دوران وتیر نے کھانا سرو کیا تو پیدرہ سے ئیس میٹ کے دورا پیے میں ایہوں نے مشکل کھانا زہر مار کیا
کھانے کے دوران چازم مسلسل اس کے ساپھلہت یپ ئتبھا اس کا ہاپھ سہالنے اپنی موچودگی کا اخساس
دالنا رہا نل نے کرنے وہ اسےا پیے چصار میں لیے ناہر کی چاپب چل دنا۔
ی
چازم نے گاڑی کے ناس ہیجیے ہی جیسے ہی گاڑی کی چانی نکالنی چاہی لیکن وہ غاپب پھی۔
"مفرہ آپ یہی اپ تطار کربں چانی ساند اندر ہی رہ گنی ہے میں لے کر آنا ہوں۔"
ک ن
وہ شیجیدگی سے اسے ناور کرانا اندر کی چاپب چل دنا مفرہ اسے اندر چانا د نی رہی فرہ کو اچا ک ا پیے پزد ک
ن ن م ھ
سرسراہٹ سی محسوس ہونی یہلے تو وہ نظرانداز کرگنی لیکن عقب سے آنے والی ا پیے نام کی نکار پر اس
نے نعحب سے گردن موڑ کر دنکھا لیکن وہاں کھڑے نفاب توش کو دنکھیے اس کے رو نگیے کھڑے ہو گیے چار
سال یہلے کا وافع کسی فلم کی ماپید اس کے دماغ میں چلیے لگا اس نے دوتوں ہاپھ منہ یہ جمانے اپنی چیخ
کا گلہ گھوئتیا چاہا۔
ونسا ہی کاال لیاس وہی نفاب اور وہ ئتیڈ اس نے اس کی نالش میں نگاہیں گھمائیں تو نازو میں وہی ئتیڈ
دنکھیے اس کے سک یہ نقین کی مہر پ یت ہوگنی۔ اس نے نےنقتنی سے اس کی نفاب سے جھلکنی
ن
آنکھوں میں دنکھا وہی پھوری آ کھیں مطلب اس کا اندازہ پھیک پھا اس رات چو اس کمرے میں پھا وہ
وہاج ہی پھا۔
"تم وہاج ہو یہ لیکن تم تو اپھی اندر پ ھے اور تم نے جتیج کرلیا ہے اپیا چلنہ ہے یہ۔"
وہ سہمے ہونے انداز میں کا ئتیے لہچے میں تولی ہاپھ ناؤں چوف سے پھیڈے پڑنا سروع ہو چکے پ ھے اگر آج
پھر انسا کچھ ہوگیا تو اس سے آگے وہ سوچیا پھی یہیں چاہنی پھی۔
دل پھا اپنی پری طرح لزر رہا پھا جیسے اپھی پید ہوچانے گا ما پ ھے یہ پبھے پبھے نستیے کے فظرے نمودار ہونے
م
وہ یہاں سے پھاگیا چاہنی پھی لیکن نانگیں اس کا ساپھ یہیں دے رہی پھی اسے ا پیے چواس کمل طور پر
معطل ہونے محسوس ہونے۔
دنکھو مفرہ میری نات سنو اس دن چو پھی ہوا اسے انک پرا چواب سمچھ کے پھول چاؤ وہ سوجیں میرا"
پیچھا یہیں جھوڑنی کسی پرے چواب کی طرح میرے وچود کے ساپھ لتنی ہونی ہے اگر تم نے مچھے آج
"معاف یہیں کیا تو میں جتیے جی مر چاؤں گا مچھے سکون صرف نمہاری معافی ہی دے سکنی ہے۔
وہ اس کے اور ا پیے درمیان فاضلہ میانے ہونے توال تو مفرہ اسے انگلی دکھانے دو فدم پیچھے ہنی۔
میرے فرپب آنے کی جرأت پھی مت کرنا چازم نمہیں جھوڑبں گے یہیں وہ نمہیں چان سے مار ڈالیں"
"گے۔
وہ یہ کہیے ساپھ ہی وہاں سے فرار ہونے کے چکروں میں پھی اس سے یہلے کہ وہ پھاگنی اس کی نازو اس
ن
نفاب توش کی آہنی گرفت میں آگنی مفرہ کی آ کھیں اپیا نازو اس کی گرفت میں دنکھ کر پھتیے کے فرپب
ہوگنی اس نے دل ہی دل میں سدت سے چازم کے آنے کی دغا کی۔
رہی پھی۔
مفرہ تم ہوش میں ہو تم وہاج کے م تعلق کیسی غلط لقظوں کا چیاؤ کررہی ہو ا نسے لقظوں سے اجتیاب"
"پرتو مچھے نلکل اجھا یہیں لگے گا اگر تم میرے سوہر کے م تعلق کونی غلط اور واچیات نات تولو گی۔
ٰ
مفرہ کی نات یہ لیلی مشکل اپیا عصہ ضتط کرنی لہچے میں سردبن لیے تولی تو مفرہ نے نےنقتنی سے اس
کی سمت دنکھا چو اس کی کونی پھی نات ستیے کو راضی یہیں پھی۔
یہ دنکھو نمہیں نقین یہیں ہے یہ اس کی آنکھوں کا رنگ دنکھو اور یہ چو لیاس زپب بن کیا ہے یہ اس"
نے اس رات پھی یہی پھا اور اس کے ہاپھ میں ئتیڈ دنکھو اسے تو تم یہحاپنی ہی ہوگی یہ نمہارے سوہر
"کے ناس پھی ہے۔
تم دوتوں خپ ہوچاؤ میری نات سنو صرف میری ہششش مچھے معاف کردو تو میں یہاں سے چاؤں میرا"
سر یہی سب سوچیے انک دن پھٹ چانے گا میرا ذہن وہ سب ف نول یہیں کرنارہا میں نے کسی کے ساپھ
"غلط کرکے اپیا سکون جین سب کچھ چود ہی کھودنا ہے۔
ٰ
وہ ان دوتوں کو لڑنا دنکھ چیجیے ہونے اپنی نات یہ زور د پیا ہوا توال تو وہ دوتوں سہم گنی لیلی کو تو وہ کونی ذہنی
مرنض لگا لیکن اس کی آواز یہ اطمتیان ہوا کہ وہ وہاج یہیں پھا وہ چو پھی پھا وہاج کو پھیسانے کے
ٰ
چکروں میں پھا لیلی کو اس دن کی گھنی چل ہونی محسوس ہونی۔
اس نے انک پرجم پھری نگاہ مفرہ یہ ڈالی کتنی مشکالت کے نعد وہ یہ سب پھو لیے میں کامیاب ہونی
ہوگی اور آج پھر وہ سب۔
لیکن اب اسے صرف اندر سے چازم اور وہاج کے نے کا اپ تطار پھا ناکہ مفرہ کے سا میے پھی چق تقت
آچانے اور اس کیلیے صروری پھا اس سخص کو ناتوں میں لگانا۔
ٰ
اس نے پھوگ نگلیے اس سخص کی چاپب دنکھا چو اپنی چون آسام نگاہوں سے اسے گھور رہا پھا لیلی اسے
دنکھیے ہی مسکرادی۔
اس نفاب توش نے خیرت سے اسے مسکرانے دنکھا وہ نک نک اسے گھورے چارہا پھا۔
اپنی نکواس پید کرو تم سے محاطب یہیں ہوں میں مچھے اس سے نات کرنے دو مفرہ تم نے مچھے معاف"
"کردنا یہ میں چاپیا ہوں تم یہت ا ج ھے دل کی لڑکی ہو تم میری غلط نوں یہ مچھے معاف کردو گی۔
وہ اس سے یہلے اس کا ہاپھ پھا میے کی جرأت کرنا مفرہ نے ہمت کرنے اسے ستبھلیے کا موفع دنے نغیر
توری فوت سے اس کے منہ یہ زوردار پھیڑ مارا۔
معاف کردوں تم جیسے لڑکے یہلے انک لڑکی کی غزت سے کھیلو اسے ا پیے گھیاؤنے کھیل کا چصہ پیاؤ"
اس کا وچود نار نار کردو اسے تورے زمانے معاسرے کے سا میے ذلیل و رسوا کردو اور نعد میں یہ توفع رکھو
کہ نمہیں اپنی آسانی سے معافی مل چانے گی کبھی اپنی یہن ئتنی کے ساپھ یہ کرنے والے کو معاف
کرنے کا سوچیا خب معلوم ہوگا دل میں درد محسوس ہوگا پڑپ اپھو گے ک نونکہ ا پیے گھر کی عورتوں یہ کونی
انسی نات پرداست یہیں کرنا تم جیسے لڑکوں کی ندولت والدبن اپنی اوالد کو پڑھیے کی اچازت یہیں د پنی تم
لوگوں کی ندولت والدبن کا اپنی اوالد سے پھروشہ اپھ چانا ہے پیت نوں کو ذندہ دفیا دنا چانا ہے ک نونکہ ان کی
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 457 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
ندولت ناپ کی غزت یہ آنچ آنی ہے کنی پیت نوں کے ماں ناپ اسی ضدمے سے مارے چانے ہیں ک نونکہ
تم لوگوں کا ا پیے نفس یہ فاتو یہیں ہے۔
اور تم مچھ سے امید رکھ رہے ہو کہ میں اپنی آسانی سے وہ سب کچھ پھالدوں خس سے میری توری دپیا ندل
"گنی۔
وہ اس کی نات یہ پڑ پیے ہونے غرانی لہحہ چودنحود زہرچید ہوگیا کہ آج ناس کے لوگ م نوجہ ہونا سروع
ہو چکے پ ھے۔
چازم چو ئتیل سے چانی لیے وانس مڑ رہا پھا سا میے سے آنے وتیر کو یہ دنکھ شکا پبھی پرے میں رکھا اورنج
چوس اس کے کیڑوں کو گیدا کرنا چال گیا اس نے گہرا سانس پھرنے ا پیے استعال پر فاتو نانا اور انک نظر
مفرہ کو دنکھا چو گاڑی سے پیک لگانے اسی کے اپ تطار میں پھی چازم اسے دنکھیے واسروم کی سمت چل دنا
اور رومال سے کیڑے ضاف کرنے لگا۔
چازم نے خیرت سے وہاج کو ہاپھ دھونے دنکھا چیکہ عیسال ا پیے چار داپ نوں کی نمانش کرنی چازم کو دنکھ
رہی پھی چازم نے اس کی مسکراہٹ یہ اس کی چاپب ہاپھ پھیالنا تو وہ اس کے نایہوں میں آسمانی۔
اس نے ا پیے آرام سے پیانے پر چازم نے خیرت سے اسے اوپر سے پیچے نک دنکھا جیسے اس کی دماعی
چالت یہ سنہ ہو اور ناچانے انکدم سے کیا ہوا وہ اس کی چالت یہ فہقہہ لگا کر ہیس دنا کون کہ سکیا پھا کہ یہ
وہی اکھڑ دماغ وہاج پھا چو سب کو ا پیے اساروں یہ نحانا پھا اور آج ا پیے پ نوی کے اساروں یہ ناچ رہا پھا
چازم سب سوچیے مسکراہٹ دناگیا اور وہاج کی نلقید میں ناہر کی چاپب چل دنا اس دوران وہاج کا منہ پری
ٰ
طرح جراب پھا اور لیلی یہ مسلسل ناؤ پھی آرہا پھا خس نے اسے آنا ہی پیادنا پھا۔
ناتوں کے دوران چازم کی نگاہ اپنی گاڑی کے فرپب کھڑے نقوس یہ جم کر رہ گنی اس نفاب توش کو
دنکھیے چازم کو کچھ غلط ہونے کا اخساس ہوا وہ عیسال کو وہاج کو پھمانے ناہر کی چاپب دوڑا لیکن وہاں
یہ لی ٰ پ مچس
کھڑی مفرہ کو چیجیے دنکھ کر نا ھی سے اس کی چاپب د کھا وہاج ھی فورا سے لے وہاں یحا اور لی کو د کھا
ن ہی ن
اس نے دونارہ سے ہمت کرنے مفرہ کا ہاپھ پھام لیا اس کی جرأت یہ انک طرف کھڑے چازم کا چون
پ
کھول اپھا ما پ ھے یہ النعداد سکییں نمودار ہونی مبھیاں ھتیجیے وہ اس ع تض کے غالم میں اس نک یہیحا اور
انک جھیکے میں رونی ہونی مفرہ کا نازو اس کی گرفت سے آذاد کرنے پیچھے کمر سے لگادنا کہ درد کی سدت سے
اس کی چیخ نکل گنی۔
اس کا نس یہیں چل رہا پھا کہ خس ہاپھ سے اس نے مفرہ کی کالنی پھاما پھا اس کے نکرے نکرے
کرڈالے
ٰ
وہاج پھی پرنسانی سے رونی ہونی لیلی کے فرپب آنا اور اسے ا پیے ساپھ لگانے ضور ِنحال کے م تعلق
اسیشفار کیا چیکہ وہاج کو وہاں کھڑے دنکھ کر مفرہ کے دل کو نےاجتیار دھکا سا لگا وہ ساکت نگاہوں سے
نفی میں سر ہالنی دو فدم پیچھے ہونی مطلب اپھی مزند امیحان نافی پھا۔
چازم یہ وہی ہے خس نے اس دن وہ سب کیا پھا میرے ما پ ھے یہ کالک ملیے کی کوسش کی پھی خس"
"کی وجہ سے ماما مچھے جھوڑ کر چلی گنی لیکن اس کے جہرے یہ نفاب۔
ٰ
مفرہ چازم کا نازو پھامنی سسکیے ہونے تولی تو چازم نے رونی ہونی مفرہ کو لیلی کے چوالے کیا ور شعلے اگلنی
نگاہوں سے اس کی چاپب دنکھا تو نفاب توش کو اپنی خیر یہیں معلوم ہونی اس سے یہلے کہ وہ فرار ہونے
ی ٰ
کی جرأت کرنا وہاج نے عیسال کو لیلی کے چوالے کرنے انک جھیکے سے اس نک ہیجیے اس کا نفاب کھول
دنا۔
نفاب کھلیے ہی سب ساکت نگاہوں سے اسے دنکھیے لگے چو پرنسانی سے ا پیے جہرے یہ ہاپھ پھیر رہا پھا
سب سے یہلے وہاج کا سکیا تونا۔
"تو۔"
وہ سرسرانی آواز میں توال تو مت یب سے اسے دنکھیے نفی میں سرہالنا اور اس کا ہاپھ پھامیا چاہا لیکن اس نے
پری طرح اس کا ہاپھ جھیک دنا۔
وہاج اس نے آپ کو چلنہ اپیا کر مفرہ کو گمراہ کرنے کی کوسش کی یہ ئتیڈ اور آپ کی آنکھوں کا رنگ پھی"
"جرانا ہے۔
ٰ
لیلی کا اس کا نازو پھا میے انک سرد نگاہ مت یب یہ ڈالی چو ناگلوں کی طرح سر نفی میں ہالرہا پھا جیسے اپھی
کچھ کرڈالے گا۔
یہ ئتیڈ تو خس دن ہمادی مالفات ہونی پھی یہ اسی دن اس نے مچھے دنا پھا تو میں نے یہن لیا مچھے"
"یہیں اندازہ پھا کہ تو دوست کے روپ میں ستطان صقت انسان نکلے گا۔
چازم نے انک زوردار مکہ اس کے جہرے یہ جڑا تو وہ لڑکھڑا کر زمین توس ہوا اور اپیا خیڑا سہالنے لگا۔
ک ن
چازم لہو رنگ آ یں لیے یش کے غا م یں اس کی مت پڑھا۔
س م ل ط ھ
یہت سوق ہے یہ عورتوں کی غزت نامال کرنے کا یہت سوق ہے نا ایہیں زمانے کے سا میے رسوا"
کرنے کا
ایہیں کھلونا سمچھ کر ان کی غزت کے ساپھ کھیلیے کا اس ہاپھ سے پھامی پھی ان کی کالنی۔
"آج نچھے اخساس دالنا ہی پڑے گا کہ اس کا ئتیحہ کتیا سدند ہوسکیا ہے۔
اس نے سدند عصے کی چالت میں اس کے جہرے یہ مکوں کی توجھار کردی اور اس کی گردن سے پھا میے
اس کا جہرہ زمین سے لگانے اس کی کالنی کمر کے ناندھ دی تو وہ نکل تف کی سدت سے کراہ کر رہ گیا چازم
ن
کی آ کھیں ضتط سے لہو ہورہی پھی ما پ ھے کی پھولنی رگیں اس کے ضتط کی گواہ پھی
مت یب کو اس کی سرخ ہونی آنکھوں سے چوف آنا اسے انسا محسوس ہوا کہ وہ کسی چ نونی انسان کے نلے
پیدھ چکا ہے۔
صرف میں ہی فصوروار یہیں ہوں اس سب کا اس کے ساپھ چو پھی کچھ ہوا اس میں میرے ساپھ کونی"
اور پھی پراپر کا سرنک پھا یہاں نک کہ یہ سب کرنے کیلیے اس نے ہی مچھے ئیسے دنے پ ھے اس لیے کہہ
"رہا ہوں مچھے معاف کردو وریہ میں یہت پرا ہیش آؤں گا۔
مت یب نے ا پیے منہ یہ چون کا ذانقہ گھلیا محسوس کیا لیکن وہ چازم کی سحت گرفت سے چود کو کسی پھی
ضورت آذاد یہ کروانانا پبھی پھک ہار کر جہرہ زمین یہ لگانے ہکالنے ہونے توال نکل تف جہرے سے عیاں
پھی لیکن آنکھوں میں کسی قسم کی سرمیدگی کا نام و نسان یہیں پھا۔
ٰ ی مچس
ن
اس کی نات یہ سب نے نا ھی سے اس کی چاپب د کھا چیکہ ل لی کا جہرہ لبھے کی ماپید شقید ہوگیا مطلب
پ
وہ گھڑی آگنی پھی خب مفرہ یہ سب آشکار ہونا پھا اس نے سجنی سے مفرہ کو ا پیے اندر ھتیچ لیا جیسے اس
کا درد کم کرنا چاہنی ہو ناچانے اپھی کتیے دکھوں کو ج ھیلیا نافی پھا۔
چازم اس کا منہ دتوچے سرد لہچے میں توال چازم کی نات یہ اس نے خس کا نام لیا مفرہ کو تو وہ آسمان سے
ٰ
زمین یہ پری طرح پیخ گیا یہاں نک کہ اس کا وچود رپزہ رپزہ ہوگیا اس نے نےنقتنی سے لیلی کی چاپب
دنکھا۔
رانی انسا کیسے کرسکنی ہے وہ تو میری اپنی اجھی دوست پھی اور دوشییں انسا پھوری کرسکنی ہیں آپ میں"
سے کونی پھی اس کی نات یہ پھروشہ یہ کرے یہ اپیا الزام کسی اور کے اوپر ڈال رہا ہے وہ انسا یہیں
"کرسکنی۔
وہ مسلسل نفی میں سر ہالنی نفی کی گردان کررہی پھی چازم چو سجنی سے مت یب کی گردن نکڑے ہونے پھا
اسے کھانسیا دنکھ وہاج نے چازم کے کیدھے یہ ہاپھ رکھا۔
جھوڑ دو اسے وہ مر چانے گا تولیس کچھ ہی دپر میں آنے والی ہوگی وہ ہی د نکھے گی اب اس سب کو ا پیے"
"ہاپھوں میں مت لو وریہ انحام مزند پرا ہوسکیا ہے۔
وہ اسے کا کیدھا دنانے مت یب کے سرخ پڑنے جہرے کو دنکھیا ہوا توال تو چازم نے چون آسام نگاہوں سے
اسے گھورنے نفی میں سر ہالنا۔
مفرہ وہ رانی ہی پھی میں یہ نات اس دن سے چاپنی ہوں لیکن میں نمہیں پیانا یہیں چاہنی پھی کہ کہی"
نمہارا اعتیار دوشنی کے رشیے سے یہ اپھ چانے اس دن خب وہ دوتوں کھڑکی سے کودے پ ھے میں وہ چازم
ہی نمہیں نالش کررہے پ ھے رانی ہمارے ساپھ یہیں نلکہ اس کے ساپھ پھی اور وہ مت یب کے ساپھ اس
"کے فلیٹ میں پھی کافی نار رہی ہے ان دوتوں کے درمیان ناچاپز نعلفات۔
ن
وہ کہیے کہیے آ کھیں میچ گنی اور اسے ا پیے ستیے سے لگانی اس رات کا سارا وافعہ شیانا تو وہ اس ضتط سے
ن م
آ کھیں یجنی پھبھک کر رودی اب مزند کچھ کہیے کو ہی یہیں نحا پھا اسے اس سے نافاغدہ وخست ہونے لگی
پھی ماچول گھین ذدہ ہورہا پھا۔ مفرہ کی اتیر چالت دنکھیے چازم کا نس یہیں چل رہا پھا کہ کہی سے رانی ملے
اور اسے زندہ زمین میں گاڑدے اور انسی سزا دے کہ اس کی سات نسلیں پھی ناد ر کھے۔
تولیس کا نام ستیے ہی مت یب کو ساپپ سونگھ گیا اس نے پرجھی نگاہوں سے چازم کی چاپب دنکھا چو انک
ہاپھ اس کی گردن یہ ر کھے مفرہ کو دنکھ رہا پھا اس چاپب سے گرفت ڈھیلی ہونے ہی اس نے انک جھیکے
میں چازم کو پیچھے ڈھکیال اور لڑکھڑانے فدموں سے پیچھے ہوا اس سے یہلے کہ چازم اور وہاج اس کی چاپب
دوڑنے مت یب نے سرعت سے چ یب سے گن نکا لیے اس کا رخ ان کی چاپب کیا
معافی ما نگیے آنا پھا لیکن یہاں تو میرا چال پرا کردنا اس سخص نے اب یہ میرے ہاپھوں یہیں نچے گا۔
چازم اس کی دندہ دلیری یہ ضتط کے گھوپٹ پھرنا رہ گیا آنکھوں میں سرد لہربں کوندی خیڑے پری طرح
پھتیچے ہونے پ ھے۔
ساپھ ہی فصا میں گولی چلیے کی آواز گونجی اور ہر چاپب سکوت جھاگیا گہرا سکوت چو سب کو اپنی لت یٹ میں
لے گیا۔
_________________
#
ط
اس سے یہلے مت یب چازم یہ گولی چالنا ا پیے نازو یہ لگیے والی گولی سے اس کے ہاپھ سے گن دوڑ چاکر گری
اور وہ چود پھی کراہ کر زمین یہ تورے فد سے زمین توس ہوا تورا نازو چون آلود ہورہا پھا نکل تف کی سدت
جہرے سے عیاں پھی۔
مفرہ چو سکیے کی ک تق یت میں مت یب کو چازم یہ گن نانے دنکھ رہی پھی گولی کی آواز ستیے ہی ہوش کی دپیا
ی
میں وانس آنی اور پھا گیے ہونے چازم نک ہیجی چو اپھی پھی چون آسام نگاہوں سے اسے ہی گھور رہا پھا
خسے آفیسر اب تولیس وبن میں ڈال رہے پ ھے۔
مفرہ ناگلوں کی طرح اس کا جہرہ نازو پھا میے ہونے دنکھ رہی پھی اس کی آنکھوں میں کسی یہت ہی چاص
ن
کو کھو د پیے کا ڈر واضح پھا جیسے اگر اسے کچھ ہوا تو وہ پھی چان سے چانے گی آ کھیں سدت گریہ سے سرخ
پڑ رہی پھی۔
چازم نے اسے انک نظر دنکھیے اس کا جہرہ پھا میے نفی میں سر ہالنا اور مجیت سے اس کی آنکھوں سے آنسو
ضاف کیے تو وہ اس کے ستیے سے لگی سدتوں سے رودی چازم نے پھی لمچے کا توفف کیے نغیر اسے ا پیے
مصنوط مہرناں نازوؤں میں سمیٹ لیا وہ نار نار اس کے نال سہالنے اسے ا پیے پھیک ہونے کا نقین دال
رہا پھا۔
ن
"نس نس میں نلکل پھیک ہوں یہاں د کھیں آپ کے سا میے ہوں۔"
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 466 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
وہ اس کی کمر کے گرد چصار ناندھیے اس کے نالوں کو سہالنے ہونے گونا ہوا اور اس کے ما پ ھے یہ عقیدت
پھرا لمس جھوڑا۔
مسیر وہاج ہم ایہیں لے کر پھانے چارہے ہیں آپ کے نعاون کی صرورت ہے اگر اس سب سے فارغ"
"ہوکے آپ مل لتیے تو ہمارا کام پھی سہل ہوچانے گا۔
ٰ
وہ چوسدلی سے وہاج سے ہاپھ مالنا ہوا توال تو وہ اپیات میں سر ہالنا اب اسے لیلی کو گھر جھوڑنے شیدھا
پھانے کا کام سرانحام د پیا پھا۔
ٰ ن ٰ
تولیس کے چانے ہی لیلی مفرہ کے فرپب آنی خس نے رو رو کر آ کھیں پری طرح سوجھا لی پھی لیلی کو
نےساخنہ اس یہ پیار آنا پبھی اسے گلے لگا گنی اور اس کے گال یہ مجیت پھرا توشہ دنا تو وہ سب کے
سا میے انسی جرکت یہ سرمیدہ ہوگنی۔
اوکے چازم اب ہم نکلیے ہیں نمہیں پھی نکلیا چا ہیے کافی لیٹ ہوگیا ہے مزند دپری اجھی یہیں ہے اور"
"یہ روڈ پھی سیسان ہے۔
وہاج اس سے نعلگیر ہونا ہوا توال تو وہ پھی اس کی کمر پھتبھیانا مسکراگیا وہ آج وہاج کا نےچد مسکور پھا۔
وہ اس سے ہاپھ مالنا ہوا توال تو وہاج ساکی نگاہوں سے اس کی سمت دنکھیے لگا جیسے اسکی نات ذرا سی پھی
یہ پھانی ہو۔
وہ اس کے ئتبھیے ہی ہکالنے ہونے تولی آنکھوں میں پبھے پبھے مونی جمک رہے پ ھے نقتیا خسے آپ نے
سروع سے اپیا دوست مانا ہو وہ آپ کی توفع کے چالف چاکر کچھ کردے تو دل یہ ئیس تو اپھنی ہے یہ چو
تورے وچود کو اپنی لت یٹ میں لے لتنی ہے کچھ نلخ نادبں اسی طرح ناسور کی طرح ہمارے وچود کو آہسنہ
آہسنہ چبم کرنا سروع کرد پنی ہیں
ن
مفرہ کی پھی یہ سب سوچیے آ کھیں مسلسل پھیگ رہی پھی خسے وہ یہیے سے یہلے سے ہی تونچھ لتنی۔
اس م تعلق یہ تم مچھ سے کچھ توجھو گی یہ چازم کو کسی قسم کی پرنسانی میں متیال کرو گی چود دماغ لڑاؤ اور"
اس م تعلق سوچو کہ نمہارے رونے سے اسے کس فدر اذ پت ملنی ہوگی لیکن وہ پھر پھی کسی قسم کا سکوہ
کیے نغیر سب کچھ پھالنے نمہیں ستبھا لیے کی توری شعی کرنا ہے نمہاری چوسی کیلیے کونی کسر یہیں جھوڑنا
کبھی سب کچھ فراموش کرنے صرف اسے محسوس کرنا اس کے اخساسات کا چیال کرنا اپیا دھیان اس
س
چاپب سے پرک کرو اور اسے مچھو چو اپنی پ نوی سے ذہنی سکون چاہیا ہے انک سوہر خب آقس سے پھکا
ہارا آنا ہے یہ تو پ نوی کی انک مسکراہٹ ہی اسکی پھکان دور کرد پنی نے پ نوی کو اسی لیے تو سوہر کا سکون
فرار دنا گیا ہے اب مزند انسی پراگیدہ نائیں سوچیے یہ چود نکل تف میں متیال ہونا یہ اسے پرنسان کرنا نمام نائیں
پھال کر چوسی چوسی اپنی زندگی میں آگے پڑھو اور اسے اپنی زندگی کا انک نلخ ناب سمچھ کر پھال دو آگے پڑی
زندگی پڑی ہے اسے تم نے چازم کے ساپھ مل کر چوسگوار پیانا ہے ا پیے گھر کو ا پیے وچود کو مہکانا ہے
انک دوسرے کی مجیت سے چود کو انک دوسرے کے رنگ میں ڈھالیا ہے۔
میں چاپنی ہوں کہ یہ سب چان کر یہت عج یب محسوس کررہی ہوگی رونے کا پھی جی چاہ رہا ہوگا تم دل
پھی دکھ رہا ہوگا لیکن ان ناتوں کو ناد کرنے کا فاندہ خس سے چود کو اذ پت یہیچے اور خب ہمیں یہ نات ا ج ھے
سے ازپر ہو کہ ہمارے نکل تف میں ہونے سے ہمارے اپ نوں کو کتیا دکھ ہونا ہے تو ہم چا پیے توجھیے انسی
جرکات ک نوں سرانحام دبں
تم یہت مصنوط اعصاب کی مالک ہو اپنی زندگی میں آگے پڑھو نلخ نادوں کو پیچھے جھوڑ دو ان میں کچھ یہیں
"رکھا تم انک فدم ان سب کو پھو لیے کی چاپب پڑھاؤ آگے وہ ناک ذات مدد کرے گی۔
اس کا گال سہالنے ہمیشہ کی طرح وہ اسے سمچھانے والے انداز میں تولی اس کا انداز ہمیشہ کی طرح
ٰ
محسورکن پھا تو وہ تم آنکھوں سے اسے دنکھیے مسکراگنی اس کے مسکرانے پر لیلی کی گود میں موچود عیسال
پھی کھلکھال کر ہیس دی۔
ئ
وہاج اور چازم انک چاپب اپنی ناتوں میں مصروف پ ھے اور وہ دوتوں گاڑی میں تبھی پھی پبھی ان کی
چاپب دھیان یہیں گیا۔
یہ دنکھو نمہیں مسکرانا دنکھ یہ کتیا چوش ہورہی ہے انک مچھ غرپب ماں سے ہی اس کا چدا واشطے کا تیڑ"
ہے لیکن پھر پھی یہ میری چید چان میری زندگی ہے تم چاپنی ہو وہاج سے میری سادی میری توفع کے
چالف ہونی پھی ہاں میں تونی النف سے ایہیں نسید کرنی آنی پھی لیکن کسی کو اس م تعلق پنہ یہیں لگیے
دنا نس یہ نسید میرے دل کی چد نک محدود پھی لیکن کبھی پھی یہ توفع یہیں کی پھی کہ وہ میرا نصیب
پیادنے چائیں گے ناچانے کیسے وہاج کی ماما میری ماما کی دوست نکلی اور ہمارا رسنہ ہوگیا خب مچھے اس
نارے میں غلم ہوا پھا یہ میں سوچنی پھی کہ وہ ذات سب کی ستنی ہے وہ کسی پھی انسان کو اس کی
ظافت سے ذنادہ یہیں آزمانی پھر سب کچھ آنا فانا ہوگیا اور آج ان کا پیار ان کی غزت مچھے آسمان کا ناسی
پیاد پنی ہے تم چاپنی ہو کہ یہ سب کس کی ندولت ممکن ہوا ہے صرف نمہاری ندولت تم نے مچھے ندال
وہاج کو اپیا ندل ڈاال نمہاری ناتوں میں انک چادو ہے چو ہر کسی کو انک سخر میں چکڑ لتیا ہے اور ہللا ناک
ا پیے نسیدندہ پیدوں کی قسمت کبھی پھی غلط یہیں لکھیا اس نے سب کے چصے میں کچھ یہیربن لکھا ہونا
ہے نمہیں پھی اس ذات نے چازم کو عطا کرکے نمہاری نمام پیک نوں کا ضلہ اس انسان کی ضورت میں دنا
ہے ناکہ وہ نمہیں دپیا جہان کی چوشیاں دے سکیں اور اس کی آنکھوں میں نمہاری نام کے مجیت کے
د پپ روشن ہے اور جتیا میں نے محسوس کیا ہے یہ وہ نمہیں چ نون کی چد نک چاہیا ہے نمہیں مسکرانا
دنکھیے اس کے جہرے یہ مسکراہٹ جھاچانا نمہیں کسی اور کے ساپھ ناتوں میں مشعول دنکھیے اس کی
ذات کو نظرانداز کرنا اسے یہت ناگوار گزرنا ہے وہ نمہیں لے کر یہت توزنسو ہے اپھی پھی نظربں پرجھی
"کرکے مچھے دنکھ کم گھور ذنادہ رہا ہے نےجتنی اس کے جہرے سے عیاں ہے۔
وہ اس کا ہاپھ پھامنی مجیت پھرے لہچے میں تولی اور آجر میں سرارت سے آنکھ دنانی تو مفرہ نے اس کی
نات یہ تم مسکراہت سمیت اپیات میں سر ہالنا جیسے اس کی نات کا پرمال اعیراف کررہی ہو اور انک نظر
چازم کو دنکھا چو وہاج کے ساپھ کسی نات کے دوران فہقہہ لگا کر ہیس رہا پھا خس سے اس کے جہرے
کے نقوش مزند واضح ہونے دلکش لگ رہے پ ھے اس نے دل ہی دل میں اس کی چونصورت ہیسی کی نظر
اناری۔
"افف تم تو میرے سا میے اپیا نلش کررہی ہو چازم کے سا میے تم تو زمین میں ہی گڑ چانی ہوگی۔"
وہ اسے سرخ ہونا دنکھ نعحب سے تولی تو مفرہ اس کی نات یہ پیچ و ناب کھانی رہ گنی نحلکت جہرے یہ
سرجی کا اضافہ ہوا۔
چلو پھر چلدی سے نے نی نلین کرو اور میری نات شن لو اگر نمہارا ئتیا ہوا یہ چازم کی طرح ہتیڈسم ڈنسیگ"
اور گڈلکیک تو پھر میری ئتنی نمہاری یہو پیے گی یہ والی پھوڑی سی پڑی ہوچانے گی اگر انک اور ئتنی ہونی تو
"وہ والی نکی۔
وہ آگے کی نلیتیگ کرنے ہونے مزے سے تولی تو اس کی نات یہ مفرہ کا گاڑی میں کھیکھدار فہقہہ گونحا چو
ناہر کھڑے چازم کو اس کی چاپب م نوجہ کرگیا اس نے نےساخنہ نسکر پھرا سانس چارج کیا۔
"یہ سب نائیں سروع سروع میں میری ساس مچھے رنانی پھی چو اب میں نمہیں رنا رہی ہوں۔"
چازم نے مسکرانے ہونے اس کی گود میں دھرے گداز ہاپھوں کو ا پیے ہاپھ میں لیے اس کی پرماہٹ کو
محسوس کرنے اسے ل نوں سے لگانا تو وہ چونک کر اس کی چاپب م نوجہ ہونی اور انک نظر اسے مسکرا کر دنکھیے
گ ن ج
ک کر ظربں جھکا نی۔ ھ ھچ
کچھ ہی دپر کی مسافت کے نعد مفرہ کو ئتید کے جھو نکے آنا سروع ہو گیے اس مسلسل جمانی لتیے دنکھ وہ
ہیس دنا۔
وہ اسے سیٹ کے ساپھ پیک لگانے دنکھ کر توال تو اس نے نحوں کی طرح منہ نسورنے ہاں میں سر ہالنا
ک
چازم اس کی جرکت یہ پیار سے اس کے گال ھتیچ گیا۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 473 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
وہ اس کے سا میے نافاغدہ ہاپھ چوڑنے ہونے توال تو ہو کھلکھال کر ہیس دی ہیسیے ہی اس کے گال یہ پڑنے
گڑھے نے اسے ہمیشہ کی طرح اپنی چاپب م نوجہ کیا وہ نک نک اسے د نکھے گیا۔
کیا ہے ا نسے کیا دنکھ رہے ہیں اپیا دھیان سا میے ڈراپ نونگ کی چاپب میذول کربں میں نے زندہ گھر چانا"
"ہے۔
وہ اس کی نظربں ا پیے وچود یہ گڑی محسوس کرنے آپ میں سمٹ کر رہ گنی اس کی اس فدر توجہ سے دنکھیے
ھ ج
پر مفرہ کے چواس الگ ھیا ا ھے۔
پ چی
"تو آپ پھی فلحال اپنی اداؤں پر فاتو نائیں مسز پیدہ نسر ہو یہکیے میں میٹ سے پھی کم لگے گا۔"
وہ اس کی جھکیا جمارآلود لہچے میں توال تو مفرہ اسے پیچھے کی چاپب دھکیلنی گاڑی کے دروازے کے ساپھ
چیکیے اپیا چلق پر کرنے لگی اسے چازم کی جرکات مسکوک محسوس ہونی اور مفرہ کو چازم سے کونی چاص
اجھی امید پھی یہیں پھی پبھی اس کا جہرہ سا میے کی چاپب کرنی چود اس یہ انک نگاہ ڈا لیے سیٹ سے سر
ن
نکانے آ کھیں موند گنی۔
ئ
میرے ساپھ تبھی ہے تو نلکل پھی مت سو پیے گا ک نونکہ اگر آپ سونی تو مچھے پھی ئتید آنے گی اس"
"طرح ئتید میں ہمارے ساپھ کونی چادیہ ئیش آگیا تو ہم دوتوں کا نقصان ہوگا۔
ن
وہ مستقیل کا چظرناک نفشہ کھتیجیا ہوا توال تو مفرہ خسے آ کھیں موندے اپھی انک میٹ پھی تورا یہیں ہوا
ن
ہوگا اس کی نات یہ جھرجھری لتنی آ کھیں کھول گنی اور اس کے چوڑے سانے یہ انک مکہ جڑا۔
چازم نے مجیت پھدے انداز میں سے اس کا مرمری ہاپھ پھا میے سیییرنگ یہ رکھیے اس کے اوپر اپیا
ن
مصنوط ہاپھ رکھا تو مفرہ نے پھی اس کے سانے یہ سر نکانے آ کھیں موند لی۔
اجھی طرح ئتیدبں توری کربں ک نونکہ گھر چاکر آنکی ئتیدبں اڑانے کا میں تورا ارادہ میں رکھیا ہوں پھر اس"
"چذنات سے پھرتور سمیدر کو آپ پھی یہیں روک نانے گی۔
وہ دل ہی دل میں مسکرانے ا پیے آپ سے محاطب پھا اس نے گردن پرجھی کرنے اس کے من موہیے
نقوش کو دنکھا چو سونے ہونے کسی معصوم نچے کا م تظر ئیش کررہے پ ھے اس نے اسے مزند پیگ کرنا
میاسب یہ سمچھا۔
وہ مفرہ سے کسی پھی پرانی نلخ نات کا ذکر یہیں کرنا چاہیا پھا وہ یہیں چاہیا پھا کہ وہ نائیں سوچ کر وہ مزند
نکل تف میں متیال ہو۔
چازم نے یہ سب سوچیے اسے ا پیے مصنوط چصار میں لتیے گاڑی کی رفیار پڑھادی ک نونکہ نازیہ پیگم کے فون
کافی نار آ چکے پ ھے چازم ایہیں گھر چاکر کچھ پھی پیانے کا ارادہ یہیں رکھیا پھا۔
_________________
م
وہ دوتوں جیسے ہی گھر یہیچے مفرہ کمل طور پر اس یہ پھیلی سو رہی پھی۔
مفرہ اپھیں نار یہ سامان نکڑبں اور اندر چلیں آپ کی ئتیدبں اجھی طرح اڑانا ہوں آکر ا پیے آپ کو فرنش"
"کربں چلدی سے۔
اس نے تم ہبھیلیاں مسلیے گاڑی کا دروازہ کھوال اور اپیا پیگ اپھانی گھر کے اندر دوڑ لگادی چازم اس کی
چلدنازی پر مدھم سا فہقہہ لگاگیا۔
پ ن ب تئ م ی گ ی پ ہی
ی
وہ جیسے ہی اندر جی نازیہ م ا ہی کے اپ تطار یں ضوفے یہ ھی او گھ رہی ھی اس نے یسے ہی
ج
گھڑی یہ نظر ڈالی تو وہ رات کے نارہ نحارہی پھی گھر میں ہر چاپب شیانا پھا نقتیا سب ا پیے ا پیے کمروں
میں سونے کیلیے چا چکے پ ھے لیکن صرف وہ ہی ان کیلیے چاگ رہی پھی مفرہ کو نےساخنہ ان پر پیار آنا تو
وہ ان کے ساپھ ہی چگہ ستبھالنی ان کے گال پر مجیت پھرا توشہ دنا نازیہ پیگم ا پیے جہرے یہ دناؤ
محسوس کرنے چونک کر اپھی اور ا پیے سا میے مفرہ کو ئتبھا دنکھ اس کان نکڑ گنی تو وہ ان کی جرکت یہ
توکھالگنی۔
فون نمانش کیلیے رکھا ہوا ہے اپھی کچھ دپر یہلے فون کیا پھا لیکن یہ آپ اپھانے کی زجمت کرنی ہو نا وہ"
"تواب ذادہ کہاں ہے وہ اس کی پھی ذرا نقصیل سے کالس لے لوں۔
چازم ان کی دوسری چاپب چگہ ستبھالیا ہوا توال اور ساپھ ہی ان کے ما پ ھے یہ مجیت پھرا توشہ دنا تو ایہوں
نے مفرہ کو جھوڑنے اب چازم کا کان نکڑ لیا۔ "آنکی پ نوی کو جھوڑدنا آپ پیاؤ پیچھے گھر کا چیال یہیں آنا کہ
"غلطی سے اظالع ہی دندبں۔
ایہوں نے گونا ناراضگی کا اظہار کیا تو وہ دوتوں ہاپھ کاتوں یہ لگانے معافی مانگ گیا اس دوران مفرہ پھی ان
ن
دوتوں کو د کھنی کمرے کی چاپب چل دی ک نونکہ چازم کے آنے سے یہلے اسے سونے کا کام سرانحام د پیا
پھا وریہ اس سے کونی نعید یہیں پھا
کمرے میں داچل ہونے ہی اس نے عیانا انارنے افرانفری میں الماری سے آرام دہ سوٹ نکاال اور فرنش
.واسروم کی چاپب چل دی
واسروم سے نکلیے ہی اسے اندازہ ہوا کہ چازم اپھی پھی کمرے میں یہیں آنا ہے پبھی انک پ تقیدی نگاہ
تورے کمرے میں دوڑانے وہ غراپ سے نلتیکٹ میں گھس گنی اور انک نسکر پھرا سانس چارج کیا
پ
چازم نازیہ پیگم کو کمرے میں ھیجیے جیسے ہی کمرے میں داچل ہوا مفرہ کو سونا دنکھ شیانسی انداز میں دوتوں
پھ نوبں اچکانی انکدم کچھ سوچیے آنکھوں میں سرارنی جمک اپھری وہ اپیا نحال لب داپ نوں دنانے الماری سے
ناپٹ ڈرنس لتیے واسروم میں پید ہوگیا دروازہ پید ہونے کی آواز یہ اس نے سکون پھرا سانس چارج کیا
ن
لیکن کچھ ہی لمحوں میں ا پیے ناس سرسراہٹ محسوس کرکے وہ آ کھیں زور سے میچ گنی دل کی دھڑکن چد
سے سوا پھی اس نے نےساخنہ دل یہ ہاپھ رکھیے دھڑ کیے دل یہ فاتو نانا چاہا۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 478 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
"مفرہ۔"
کمرے میں چازم کی پھاری گھمییر آواز گونجی تو اس نے اپیا چلق پر کیا لیکن نلتیکٹ سے ناہر جھا نکیے کی
زجمت یہیں کی ناکہ چازم کو محسوس ہو کہ وہ سو چکی ہے لیکن وہ یہ نات ساند پھول چکی پھی کہ اس کے
مفانل پھی چازم جیسی محلوق ہے۔
میں چاپیا ہوں آپ چاگ رہی ہیں چود ہی اس چانل ہونی دتوار کو گرانے گی نا ماندولت زجمت کرے مچھے"
"تو کونی مسیلہ یہیں ہوگا۔
اس کی شیجیدہ پھاری آواز اس کے کاتوں میں نکرانی تو وہ جھرجھری لے اپھی الینہ نلتیکٹ کے اندر سے ہی
اسے گھورنا یہ پھولی چو اس کی ئتید کا دسمن پیا ہوا پھا۔
"چازم کیا مسیلہ ہے سونے دبں یہ ک نوں ئتید کے دسمن بن گیے ہیں۔"
ن ن ک ش ب تئ ھ ج
س ن س ن ھ چ
وہ ال کر اپھ ھی اور روہا سی ل پیا کر اسے د کھا چازم نے م کوک ظروں سے اس کی مت د کھا۔ی
میں نے تو اپھی کچھ کیا ہی یہیں مچھ یہ الزام نغیر کونی کاروانی لیے کچھ چاص نسید یہیں آنا اس کی سزا"
تو ملنی ئتنی ہے یہ پھر اور آپ کی سزا یہ نحوپز کی چانی ہے کہ آج رات آپ صرف مچھے محسوس کرے گی
"اور اپنی قسمت یہ رسک کربں گی۔
وہ اس کی کالنی کو جھ تکا د پیے اسے چومیا ا پیے چصار میں لتیے ہونے توال تو وہ توکھال کر اس کے اوپر گری
گرنے ہی اس کے چوڑے میں مقید شیاہ گھیے نال انک جھیکے سے چازم کے جہرے اور ستیے میں پھیل
گیے چو کسی آنسار کا م تظر ئیش کررہے پ ھے خس میں انک گہرا سانس پھرنے اس کی مہک کو ا پیے اندر انارا
اور اس کے نالوں کو سہالنے اس کے گال یہ لب رکھ گیا اس کا سدت پھرا لمس محسوس کرنے وہ سو کھے
ل نوں یہ زنان پھیر گنی مفرہ اس کی ئیش فدمی یہ سانس روک گنی دل پھا کہ اپھی ناہر نکل آنے گا اس
پ م ن ی ج
ل
نے کیے ہونے اس کے چصار سے نکلیا چاہا کن مفا ل کی گرفت صنوط ھی۔ ھ ھچ
نار کیا چادو کردنا ہے آپ نے میرے یہ آپ کا وچود میرے دل و دماغ یہ اس فدر چاوی ہوچکا ہے کہ"
اور کچھ سوجھیا ہی یہیں ہے نس آپ کی فرپت میں زندگی گزارنے کو جی چاہیا ہے مچھے تو اندازہ ہی یہیں
پھا کہ مچھے آپ سے اس فدر مجیت ہوچانے گی کہ آپ کے غالوہ کسی اور کا نصور پھی میرے لیے گیاہ
ہوچانے گا آپ کے نغیر انک لمحہ کاپیا پھی میرے لیے یہاں نک کہ یہ سب سوچیا پھی میرے لیے
سوچ ِان روح ہے ساند مجیت انسا ہی فظری چذیہ ہے۔
آپ میرے لیے کیا ہے اس کو میں لقظوں میں یہیں ڈھال سکیا نس یہ نات ذہن نسین کرلیں کہ آپ
میرے لیے یہت چاص ہے اور چو چاص ہونے ہیں یہ ان کے سا میے ہر چذیہ ہر لقظ پھ تکا پرچانا ہے
خس سے مجیت پیان ہو آپ دل کے اس چصے میں توری سان سے پراجمان ہے جہاں کی چانی میں نے
"آپ کو نسا کر کھودی ہے اب مچھے اس کی نالش پھی یہیں ہے ۔
وہ مچمور لہچے میں اس کے کاتوں میں رس پھری سرگوشیاں کررہا پھا مفرہ اس کے ستیے یہ سر ر کھے
ن
پرسکون سی آ کھیں موند گنی وہ ضجیح ہی تو کہ رہا پھا اس کے چصار میں آنے ہی وہ نمام دکھ درد نلخ نائیں
فراموش کرچانی پھی ا پیے غرصے میں وہ یہ نات چان چکی پھی کہ انک وچود ہے چو اسے چان سے پڑھ کر
چاہیا پھا اس کی زندگی میں یہار کا موسم چاہیا ہے اس کی زندگی میں رنگ پر نگے پھولوں کی پرسات کرنا چاہیا
ہے خس کی مہک سے وہ ا پیے آپ کو مہکانی رہے۔
اچانک چازم نے جیسے ہی اس کے نال کان کے پیچھے اڑشیا چاہے اس کے ہاپھ میں چوٹ دنکھیے وہ ما پ ھے
ئ
یہ نل ڈالے پرنسانی سے اپھ تبھی اور اس کا چوڑی کالنی پھا میے نسونش سے اسیشفار کیا تو وہ سحت
پ نوروں سے دونارہ اسے ا پیے چصار میں لے گیا لیکن اب کی نار گرفت مزند مصنوط کردی جیسے اسے مفرہ کی
جرکت فطعی نسید یہ آنی ہو وہ یہاں صرف اس کی فرپت محسوس کرنا چاہیا پھا اور وہ نار نار فصول ناتوں میں
دھیان لگارہی پھی۔
ہشش خپ مچھے ڈسیرنکٹ مت کربں آج آپ کی چان نحسی کسی ضورت میں ممکن یہیں میرے چذنات"
"کی کچھ آنچ آپ کو پھی لگنی چا ہیے۔
_______________
فہام تم نے کیا سوچا ہے سادی کے م تعلق کونی لڑکی ہے نظر میں تو ہمیں پیاؤ غزت سے اس کے گھر"
"رسنہ لے کر چائیں گے تو پھر آپ دوتوں کا ولبمہ انک ساپھ ہی انحام.نانے گا۔
نازیہ پیگم چانے کا کپ وہاب ضاخب کے سا میے ئتیل یہ رکھنی انک نظر فہام کو دنکھیے گونا ہونی چو
نےدھیانی میں نلیٹ میں جمچ ہالنے میں مصروف پھا ان کی نات یہ سب کا رخ اب فہام کی چاپب ہوگیا
فہام ان سب کو دنکھیے جہرہ جھکاگیا۔
یہیں ماما اپھی فلحال میں سادی یہیں کرنا چاہیا آپ ان دوتوں کے و لبمے کی پیارناں سروع کربں میری"
فکر یہ کربں خب کبھی انسا کچھ ہوا تو سب سے یہلے آنکو آ گاہ کروں گا اپھی میں صرف ا پیے پزنس یہ
"دھیان د پیا چاہیا ہوں۔
اس نے نازیہ پیگم کو دنکھیے نقصیل سے آ گاہ کیا تو ان کے ما پ ھے یہ سلوئیں نمودار ہونی مفرہ نے پھی
نعحب سے اس کی چاپب دنکھا۔
"فہام سارا پزنس تو شیتیڈ ہے اس معا ملے میں پھوڑی شیجیدگی کا مطاہرہ کربں اب۔"
ک
غدنل ضاخب نے شیجیدگی سے اسے ناور کرانا صروری سمچھا تو وہ گہرا سانس پھرنے کرسی یجیے اپھ ھڑا ہوا
ک تھ
چازم اس دوران مسلسل چاموسی اجتیار کیے ہونے پھا اس کی سمچھ سے ناہر پھا فہام کا اپیا شیجیدہ انداز۔
وہ پھی اپیا ناسنہ چبم کرنے نازیہ پیگم کے ما پ ھے یہ توشہ د پیے وہاں سے اپھ کھڑا ہوا اس نے انک نظر
اپنی چوڑی کالنی یہ موچود ڈانل کی گھڑی یہ ڈالی چو تو نحارہی پھی کرسی سے اپیا کوٹ اپھانے وہ مفرہ کو پیچھے
آنے کا اسارہ کرنے ناہر نکل گیا۔
مفرہ کا سانس اس کے اسارے یہ ہی انک گیا وہ انگلیاں چیحانے وہاں سے اپھ کھڑی ہونی اب اس کا
رخ ناہر کی چاپب پھا۔
وہ اس کا ہاپھ پھا میے اپنی چاپب کھتیجیا ہوا توال تو وہ اس کے ستیے سے آ نکرانی اس نے ڈرنے ہونے نگاہ
ادھر ادھر گھمانی تو چازم اس کی پرنسانی پھاپپ گیا اسی لیے اس کے ما پ ھے یہ مجیت پھرا توشہ د پیے اس
کے گرد پیانا گیا چصار ڈھیال گیا وہ فورا سے یہلے اس کے اور ا پیے درمیان فاضلہ فاتم کرگنی۔
پ
"مچھے روزایہ ا نسے ہی ھیجیے کی پیاری نکڑبں اب ناکہ تورا دن آپ کے لمس کے چصار میں گزار سکوں۔"
چازم اسے انک فالپیگ کس سے توازنا اپنی مرشیڈپز کی چاپب پڑھ گیا آنکھوں میں گاگلز لگانے وہ گاڑی میں
ئتبھیے اس کا دروازہ پید کرگیا۔
مفرہ نے دل ہی دل میں آپت الکرسی پڑھیے اس یہ پھونکی چو نظر لگ چانے کی چد نک پیارا لگ رہا پھا
گاڑی گیٹ سے ناہر نکلیے ہی وہ پھی مسکرانے ہونے اندر کی چاپب چل دی جہاں نافی سب اس کا اپ تطار
کررہے پ ھے۔
میں تو یہت چوش ہوں میرب مچھے تو انسا محسوس ہورہا ہے جیسے مچھ یہ سکرانے کے نفل واخب ہیں"
میری سادی کے ئین سال نعد اس گھر میں کونی فیکشن آرہا ہے میری تو چوسی کا کونی پھکایہ ہی یہیں ہے
"مچھے نمہاری سادی کا سدت سے اپ تطار پھا۔
ئ ٰ
لیلی اس کے ناس تبھی اس کا ہاپھ پھا میے اپنی ہہ ہا نکے چارہی پھی لیکن میرب کو اس سب سے کونی
غرض یہیں پھا وہ تو پت پنی ان کی ناتوں یہ مسکرا پھی یہ سکی اس کو ذہن ماؤف ہورہا پھا۔
میرب کا رسنہ لعاری ضاخب کے دوست کے توشط دو دن یہلے ہی آنا پھا ان کے پزنس پرمز ہونے کے
ساپھ ساپھ دوشنی پھی اجھی چاضی پھی اور وہ اب اس دوشنی کو کسی نحنہ رشیے میں مت تفل کرنا چا ہیے پ ھے
اسی لیے ایہوں نے وہاج کو میرب سے اس م تعلق نات کرنے کا کہا لیکن کسی صروری کام کے ندولت
ئ ٰ
اسے آقس چانا پڑ گیا پھا پبھی لیلی اسی کے ناس تبھی اس م تعلق آ گاہی دے رہی پھی۔
ٰ
اس کی مستفل چاموسی محسوس کرنے لیلی کی زنان کو پرنک لگی اور اس کا اداس جہرہ دنکھیے اس کے
جہرے سے ہیسی لمچے میں غاپب ہونی۔ اس نے اب کی نار پرنسانی سے اس کی چاپب دنکھا چو کسی عیر
ئ
مرنی نقطے یہ نظربں جمانے تبھی پھی
م ٰ
جہرے یہ وپرانی جھانی ہونی پھی لیلی کو سدت سے کچھ غلط ہونے کا اخساس ہوا اس نے کمل طور پر اپیا
رخ اس کی چاپب موڑا اور اس کا جہرہ پھا میے اس کا رخ اپنی چاپب کیا اس نے میرب کی آنکھوں میں
دنکھیے سوالنہ انداز میں پھ نوبں اچکانی۔
کیا ہوگیا ہے ا نسے موفعوں یہ لڑکیاں نا تو سرمانی ہیں نا چوش ہونی ہیں اور یہاں تو سرے سے معاملہ ہی"
الٹ ہے خیرپت ہے یہ اگر کونی نات مچھ سے سییر کرنا چاہو تو میں نمہارے ناس ہی ہوں نمہاری ہمراز بن
"کر۔
اس نے میرب کا ہاپھ پھا میے ا پیے ساپھ کا نقین دالنا ناکہ چو پھی اس کے دل میں ہو وہ کہ ڈالے لیکن
ٰ
اب اس کی وپران نگاہیں لیلی کے جہرے کا طواف کررہی پھی۔
اب نمہارے ساپھ رہیے اپیا غرصہ تو ہوگیا ہے کہ میں یہ جہرے پڑھ لتنی ہوں اور نمہارا جہرہ پڑھیا نلکل"
"پھی مشکل یہیں ہے تم تو میری معصوم سی جھونی یہن ہو چلو پیاؤ اب کیا ہوا۔
اس نے اس کا جہرہ پھا میے مجیت پھرے لہچے میں اسیشفار کیا لیکن اس کی آنکھوں میں چاگنی نمی کو
دنکھیے اس کا دھک سے رہ گیا اسے نافاغدہ نےجتنی سی ہونے لگی گھر پھر میں الڈلی ہونے کی ندولت کونی
پھی اس کی آنکھوں میں ناراضگی پرداست کرنا پھا کحا کے اس کی آنکھوں میں آنسو پرداست کرنا۔
پھاپھی میں یہ سادی کیسے کرسکنی ہوں میرے میں ہمت یہیں ہے نلکل پھی آپ کسی طرح فلحال"
سب کو نال دبں نلیز میں آنکا یہ اخسان زندگی پھر یہیں پھولوں گی میں ایہیں یہیں پھول سکنی میں کیسے
"کسی اور کے ساپھ زندگی گزارنے کا سوچ سکنی ہوں۔
ٰ
وہ اس کا ہاپھ پھا میے میت کرنے والے انداز میں تولی۔ آواز پھاری ہورہی پھی لیلی کو وہ اس وفت دتوانی
سی محسوس ہونی چو کسی کی مجیت میں توری طرح ڈوب چکی ہو لیکن اس کی آدھی ادھوری نات اس کو
نعحب میں متیال کرگنی خس کا اس نے پرمال اظہار پھی کر ڈاال۔
میرب میری چان خب نک توری نات یہیں پیاؤ گی مچھے کیسے اندازہ ہوگا کہ کس کے نارے میں نات"
کررہی ہو تم چاپنی ہو کہ اگر گھر والوں کو پنہ لگا تو ایہیں کونی اعیراض یہیں ہوگا وہ تو غزت ذار طر نفے سے
"رسنہ طے کردبں گے لیکن اس کے لیے اس لڑکے کا نام پھی تو معلوم ہونا چا ہیے۔
گ ن پ ک ن ن م ھل پ ل ہ جی تکھ
وہ اس کا گال نی کے کے انداز یں تولی۔ تو میرب نے انک ظر اسے د ھیے ھوگ ال۔
میرب نے اس کی مسلسل چاموسی محسوس کرنے نفکر سے اسے اپنی چاپب م نوجہ کیا تو اس نے ہیسیے
ج
ہونے نفی میں سر ہالنا چیکہ اس کے ہیسیے یہ اب خیران ہونے کی ناری میرب کی پھی اس نے کیے
ھ ھچ
جھلی ہو توری اپیا پرنسان ہوکر ک نوں پیارہی پھی اس نارے میں میں اور مفرہ تو اول روز سے ہی چا پیے"
"ہیں کہ تم فہام کی مجیت میں تور تور ڈوب چکی ہو اب ہمیں یہ یہیں پنہ کہ فہام کیا چاہیا ہے۔
"مفرہ کو پھی پنہ ہے اس م تعلق ایہیں عج یب لگا ہوگا یہ اس طرح میرا فہام میں اتولو ہونا۔"
ٰ
اس نے نےجتنی سے اسیشفار کیا تو لیلی نے نفی میں سر ہالنا۔
ارے وہ ک نوں انسا ونسا کچھ سوچیے لگی وہ اب کسی اور کی پ نوی ہے اور ماساہللا اپنی زندگی میں یہت چوش"
پھی ہے اس ناپت پرنسان ہونے کی کونی صرورت یہیں ہے اور رہی نات مفرہ کے چا پیے کی تو نمہیں یہ
"چان کر خیرانگی ہوگی کہ اس م تعلق مفرہ نے ہی مچھے آ گاہ کیا ہے۔
اس نے مزے سے ساری نات اس کے گوش گزار دی اس دوران اس کے ل نوں یہ مسلسل مسکراہٹ
ٰ
کا راج پھا میرب ساری نات چا پیے جھت یپ کر نظربں پھیر گنی۔ لیلی نے اسے انک نظر دنکھیے مفرہ کا نمیر
مالنا چو دوسری ہی پیل یہ اپھالیا گیا۔
"ہاں پھنی کیا ضورت چال ہے میری آنکھوں نے سہی یہحانا پھا یہ۔"
ٰ
مفرہ کی مسکرانی آواز یہ میرب چواس ناخنہ ہوگنی اور گھور کر لیلی کو دنکھا چو اب مفرہ کی نات یہ فہقہہ لگا رہی
پھی۔
نمہاری کہی ہونی نات کبھی پھی رد ہوسکنی ہے کیا تم نے اس کی آنکھوں کی جمک سے ہی اندازہ لگالیا"
ن
"لڑکی اپنی انکسرے کرنے والی آ کھیں۔
ٰ
لیلی سرارنی لہچے میں تولی تو مفرہ کا مدھم سا فہقہہ گونحا میرب ان دوتوں کو ہیسیا دنکھ رونے والی ہوگنی ک نونکہ
اپھی توری نات ان کے غلم میں یہیں پھی میرب کا سوچیے ہی دل رک سا گیا۔ آنکھوں میں ڈھیروں نانی
جمع ہوگیا لیکن وہ ا پیے آپ یہ فاتو نانے ہونی پھی۔
ارے تم ک نوں رو رہی ہو نمہیں تو چوش ہونا چا ہیے اب میں وہاج سے نات کرنی ہوں اس م تعلق اور مفرہ"
"پھی چازم سے کرلے گی پھر کونی مسیلہ یہیں آنے گا۔
اس نے میرب کو ا پیے مجیت پھرے چصار میں لیا تو وہ مسکرا پھی یہ سکی انسا محسوس ہوا جیسے دل یہ
کونی پھاری سل رکھ رہا ہو۔
ہاں یہ میرب یہت اجھی نات ہے کہ تم نے نغیر وفت ضا نع کیے نا کونی پھی غلط کام کیے نغیر گھر کے"
کسی فرد کو اس ناپت پیادنا اب غزت سے تم رچصت ہوکر یہاں آچاؤ گی ک نونکہ کسی کو نسید کرنا پرا یہیں
ہے نس خسے نسید کرو یہ اس سے چالل رسنہ فاتم کرلو اور اب یہی خیز تم کرنے چارہی ہو اور اگر تم
میری ندولت پرنسان ہو کہ یہ سب چا پیے کے نعد میرا ِرد عمل کیا ہوگا تو میرا ِرد عمل یہی ہے کہ میں
یہت اجھا محسوس کررہی ہوں ک نونکہ ہللا ناک نے ایہیں مچھ سے لے کر نمہیں سوئتیا پھا اور مچھے اس سے
یہیربن سے توازنا پھا نےسک ہللا ناک کے کاموں میں کونی یہ کونی مصلحت جھنی ہونی ہے میں نے اس
"خیز کو محسوس کیا ہے۔
ٰ ٰ
لیلی نے فون ستیکر یہ ڈاال ہوا پھا پبھی مفرہ کا پرنقین لہحہ ان دوتوں کے دلوں میں سکون پرنا کر گیا۔ لیلی
نے مسکرانے ہونے میرب کی چاپب دنکھا جیسے توجھیا چاہ رہی ہو کہ اب دماغ میں کچھ گیا تو وہ دھبمے سے
مسکرانے سر ہالگنی۔
لیکن وہ تو اب مچھ سے نات ہی یہیں کرنے خب سے میں وہاں سادی یہ اچانک مالفات ہونی پھی"
ایہوں نے اس کے نعد سے یہت نلخ رویہ اجتیار کیا ہوا ہے میں نے یہت توجھیے کی کوسش کی لیکن وہ
"کچھ یہیں پیانے نس یہی کہیے ہیں کہ میں موو آن کرلوں ایہوں نے اپھی سادی یہیں کرنی۔
اس نے رونے ہونے اپیا مسیلہ پیانا تو کچھ لمحوں کیلیے دوتوں چاپب سکوت ظاری ہوگیا جیسے کسی کے ناس
تو لیے کیلیے کچھ یہ نحا ہو۔
یہاں نانی نے پھی نات کی پھی انک نار لیکن ایہوں میں ضاف لقظوں میں انکار کردنا پھا جہاں نک مچھے"
لگیا ہے کہ ایہیں میرے سے کونی چاص لگاؤ یہیں پھا نس نچھلے کچھ دتوں میں چو کچھ ہوا ہے وہ اس وجہ
سے سرمیدگی محسوس کررہے ہیں اسی لیے کسی پھی لڑکی کو اپنی النف میں چگہ یہیں د پیا چا ہ یے یہ سب تو
"میں سوچ رہی ہوں آگے ان کا مچھے کچھ یہیں پیا۔
ٰ
مفرہ نے اپنی سوچ کے مطاتق چواب دنا تو میرب نے دھیدلی نگاہوں سے اس کی سمت دنکھا لیلی نے
اسے ا پیے ساپھ لگانے اس کا سر سہالنا۔
میرا چیال ہے کہ انک آجری نار ا پیے رشیے کے م تعلق اسے فہام کے سا میے الزمی ذکر کرنا چا ہیے ناکہ"
اس کا آجری ف تصلہ چان سکیں کہ وہ چاہیا کیا ہے اگر وہ میرب کو لے کر محلص ہوا تو اس کا ِردعمل سب
ظاہر کردے گا لیکن اس نے میرب کے م تعلق کبھی کچھ انسا محسوس ہی یہیں کیا ہوگا تو ہمیں یہ فصہ
م
یہی چبم کرنا ہوگا اور نمہیں پھی میرب اس معا ملے میں کمل طور یہ چاموسی اجتیار کرکے اپنی زندگی میں
"آگے پڑھیا ہوگا۔
ٰ
لیلی نے اپنی محلصایہ رانے د پیا صروری سمچھا اور چواب ظلب نگاہوں سے میرب کی چاپب دنکھا چو چالی
ٰ
چالی نگاہوں سے لیلی کو نک رہی پھی اس کی آنکھوں میں وخست محسوس کرنے اسے نافاغدہ نظربں جرانی
م ٰ
پڑی مفرہ نے پھی لیلی کی نات سے کمل طور پر انفاق کیا۔
نلکل کسی کی پھی زندگی میں زپردشنی چگہ پیانا یہت مشکل ہونا ہے یہ کہیے نا ستیے میں ہی آسان لگیا ہے"
لیکن خب انسان کرنے یہ آنا ہے یہ تو دل کو پبھر کرنا پڑنا ہے کسی کی نےرجی سہیا آسان کام یہیں ہونا
"اسی لیے ا پ یے آپ کو یہلے ہی پیار کرو اس خیز کیلیے آگے چو نمہارے چق میں یہیر ہوا وہی ہوگا۔
مفرہ سمچھانے والے انداز میں تولی اس کی ناتوں یہ میرب کے دل کی دھڑکن سست پڑی اس نے نفی
میں سر ہالنا جیسے یہ سب پرداست کرنا یہت کبھن ہو۔
"چلو اپیا فون نکڑو اور ہمارے سا میے فون مالؤ ناکہ ہمیں اندازہ ہوچانے۔"
پیل مسلسل چارہی پھی لیکن کونی اپھا یہیں رہا پ ھا کچھ لمحوں کی توفف کے نعد مونانل میں سے پھاری
شیجیدہ مصروف سی آواز گونجی تو میرب نے ا پیے دل یہ ہاپھ رکھیے انک گہرا سانس پھرا۔
ٰ م
مفرہ اور لیلی پھی کمل طور پر چوکیا ہوچکی پھی ایہیں آج کسی پھی چال میں یہ گھنی سلچھانی پھی۔
اس نے دھبمے لہچے میں اسیشفار کیا دوسری چاپب فہام چو نےدھیانی میں فون اپھانے کان سے لگاچکا پھا
میرب کی آوآز ستیے نافاغدہ نچھیانا۔
اس نے سارا کام جھوڑنے فرصت سے کرسی کے ساپھ پیک لگانی اور اس کے اخساس کو محسوس کیا۔
میرے گھر والے میرا رسنہ کررہے ہیں اگلے ہقیے ساند میگنی پھی ہوچانے۔
ن
وہ پھاری ہونی آواز کے ساپھ تولی چیکہ اس کی نات یہ فہام نے جھیکے سے آ کھیں کھولی جہرہ شقید پڑگیا کیا
اپنی چلدی سب چبم ہونے لگا ہے
لیکن چلد ہی کچھ سوچیے اس نے ا پیے چواس نحال کیے دل کی دھڑکن اپھی پھی سست ہی چل رہی پھی
پ ھ ک ن
آ یں سدت گریہ سے سرخ پڑرہی ھی۔
میارک ہو یہ تو یہت اجھی خیر شیانی ہے تم نے نقتیا تم کسی ا ج ھے انسان کو ڈپزرو کرنی ہوں کچھ دتوں"
کی نات ہے تم اس کی شیگت میں مچھے پھول چاؤ گی اپنی النف میں اس کے نام کے رنگ پھرنا چو
"نمہارے ساپھ محلص ہوگا۔
وہ مفانل کی پرواہ کیے نغیر اس کے دل یہ مسلسل وار کررہا پھا میرب کا جہرہ اس کے پرسکون لہچے یہ
دھواں دھواں ہوگیا اس نے مشکل ہاپھوں کی لغزش یہ فاتو نانا اور چالی چالی نظروں اور شیاٹ جہرے کے
ٰ
ساپھ لیلی کی سمت دنکھا خس کا چال پھی اس سے مجیلف یہیں پھا فون کی دوسری چاپب پھی شیانا
جھانا ہوا پھا۔
اس نے تم آنکھوں اور نلخ مسکراہٹ کے ساپھ کہیے فون کاٹ دنا اور پھیکی سی مشکان ل نوں یہ سحانے
ٰ
لیلی کی سمت دنکھا ک نونکہ کہیے کو اب مزند کچھ نحا ہی یہیں پھا۔
ا پیے چال یہ اب وہ چود ماتم کیاں پھی کیا مجیت کا وچود اپنی چلدی مٹ چانا ہے کیا انسان اپنی آسانی
سے نچھال سب کچھ پھالد پیا ہے کیسی کھین راہوں کا اس نے چود کو مسافر پیالیا پھا جہاں سے نکلیے کا کونی
ک ن
سرا نظر یہیں آرہا پھا وہ یہ سب سوچیے آ یں یچ نی۔
گ م ھ
ٰ
لیلی نے مفرہ سے نعد میں نات کرنے کا کہیے فون کاٹ دنا اور میرب کو ا پیے چصار میں لیا چو رونا تو چاہنی
ن
پھی لیکن اب آ کھیں خسک ہوچکی پھی اب اسے انسی نےرنگ زندگی گزارنی پھی۔
دوسری چاپب فہام اس کے رونے یہ الچھیے دوتوں ہاپھوں میں سر گراگیا لب آنس میں سجنی سے پ نوست
پ ھے وہ مصنوط اعصاب کا مرد اس وفت نکھرا ہوا لگ رہا پھا۔
کیا میں اس التق ہوں کہ کونی مچھے اس چد نک چاہے میں تو ا پیے لوگوں کا گیہگار ہو میں اس کے التق"
یہیں ہوں میں تو ا پیے لوگوں کا دل توڑ چکا ہوں میں نے کبھی پھی ا پیے آپ کو اس التق یہیں سمچھا کہ
"کونی مچھ سے آکر اپنی مجیت کا اظہار کرے۔
وہ انگو پ ھے سے دوتوں آنکھوں کو دنانے پرنسانی سے دل ہی دل میں محاطب پھا لیکن اسے اب سب کچھ
ا پیے ہاپھوں سے منی کی طرح پھسلیا نظر آرہا پھا۔
___________________
میں تو سوچ رہی ہوں اب فہام کی سادی چلد سے چلد کرد پنی چا ہیے میرے سر سے یہ پرنسانی اپرے"
"لیکن اس لڑکے نے پھی پرنسان کرنے کی قسم کھانی ہونی ہے۔
دویہر کے وفت وہ لوگ الؤنج میں ئتبھے چانے سے لطف اندوز ہورہے پ ھے پبھی نازیہ پیگم نے ذکر جھیڑا وہ
مسلسل چلے دل کے پھبھولے پھوڑ رہی پھی۔
لیکن پھاپھی فہام مانے پھی تو سہی وہ تو اس خیز یہ راضی ہی یہیں ہے اور جہاں نک مچھے لگیا ہے"
"اسے سمچھانا اپیا آسان کام یہیں ہے۔
غدنل ضاخب نے پرنسانی سے اسیشفار کیا تو وہب ضاخب نے ان کی نات م تقق ہونے یہ سر ہالنا۔
لیکن ہم اس ناگل کی ناتوں میں اس کا ساپھ یہیں دے سکیے ناچانے یہ لڑکا کن چکروں میں پڑا ہوا ہے"
"سادی یہیں کرنی جھونا سادی رچا کر ئتبھا ہے پڑے کو کونی ہوش ہی یہیں۔
وہاب ضاخب ان کی نات ستیے ہبھے سے اکھڑ گیے اس کی نائیں ان سب کی سمچھ سے ناالپر پھی۔
ن
نازیہ پیگم آپ کی نظر میں کونی لڑکی ہے تو اس کا رسنہ د کھیں آپ ناکہ فہام کی سادی ہونے ہی ہم مفرہ"
اور چازم کا ولبمہ کی نفرپب پھی ساپھ ہی سر انحام دبں اس کی پ نوفوف نوں میں مزند اس کا ساپھ د پیا نلکل
"پھی پھیک یہیں ہے۔
وہاب ضاخب چبمی ف تصلہ کرنے وہاں سے اپھ کھڑے ہونے تو سب نے ناپیدی انداز میں سر ہالنا۔ اس
ئ
دوران مفرہ نلکل چاموش کسی عیر مرنی نقطے یہ نظربں جمانے تبھی پھی اسی دوران مونانل یہ ہونے والی
پیل نے اس کی توجہ اپنی چاپب میذول کرانی۔
وہ مونانل یہ چگمگانا چازم کا نام دنکھیے وہاں سے اپھ کر ا پیے کمرے کی چاپب چل دی اور فون نس کرنے
کان سے لگانا۔
"کیسی ہیں؟"
فون کان سے لگانے ہی چازم کی زندگی سے پھرتور آواز ستیے وہ ہولے سے مشکادی۔
"جیسی صیح جھوڑ کر گیے پ ھے نلکل ونسی ذرا سی پھی اونچ پیچ یہیں ہونی۔"
وہ مسکراہٹ دنانے ہونے تولی تو چازم پھی اس کی نات یہ ئییر و پٹ گھمانا خییر کی نست سے سر نکانے
دھبما سا مسکرادنا اس سے نات کرنے اس کے جہرے یہ انک الوہی سی جمک اپر آنی پھی۔
اور اپھی کچھ دپر یہلے ہی تو آپ آقس گیے ہیں اور وہاں چاکر پھی سکون یہیں ہے دھیان سے کام کیا"
"کربں آپ کا دھیان آقس چا کر پھی پیچھے ہی رہیا ہے۔
وہ اسے ڈا ئتیے والے انداز میں کڑھ کر تولی تو اس نے اس کی نات کو جیسے ہوا میں اڑادنا۔
ئ
خس کی اپنی خسین چونصورت دلکش پ نوی نلس مجنویہ گھر یہ تبھی ہو اس کا دھیان تو پھر گھر میں وہی"
"رہے گا یہیں ہر وفت وہ چاہ کر پھی کام یہ دھیان یہیں لگاسکیا۔
وہ ہوپ نوں میں دلکش مسکراہٹ سحانے لوفرایہ انداز میں توال تو مفرہ نے مونانل کان سے ہیانے ساکی
نگاہوں سے مونانل کو گھورا جیسے مفانل چازم ئتبھا ہو انک تو اس کی مسکوک جرکییں دن ندن پڑھنی ہی
چارہی پھی۔
اجھا خیر میری نات شییں چیدر گھر آرہا ہے الماری میں یہ انک یہت ہی صروری فانل پڑی ہے نلنو کلر"
کی وہ جیسے ہی آنا ہے آپ ماما کے ہاپھ چیدر کو یہیحوادبں ناکہ وہ فورا آقس لے کر یہیچے انک یہت ہی
"صروری میتیگ ہے اور وفت یہت کم ہے۔
وہ نمام فصول نائیں جھوڑنا اضل مدعے کی نات یہ آنا تو مفرہ نے اپیات میں سر ہالنے الماری کھولی۔ ناکہ
اپھی اس کے فون یہ ہونے ہی دنکھ لے۔
وہ الماری میں موچود خیزبں الٹ نلٹ کرنی پرنسانی سے تولی جہاں صرف صرورت کی خیزوں کے غالوہ کچھ
پھی موچود یہیں پھا۔
ن
وہی پھی مفرہ ذرا عور سے د کھیں انسا کربں دوسری والی کھولیں اس کے نغیر کیسے گزارا ہوگا وہ یہت اہم"
"ہے میرے لیے۔
چازم اپیا سر مسلیے پرنسانی سے گونا ہوا تو مفرہ نے مونانل ستیکر یہ لگانے دوسری الماری کھو لیے وہاں کی
خیزبں آگے پیچھے کرنے فانل نالش کرنے لگی لیکن کچھ یہ ملیے پھک ہار کر وہی پیڈ یہ ئتبھ گنی۔
اس نے فوری طور پر آسان چل ئیش کیا تو مفرہ پھی اس کی نات سے م تقق ہونے فورا سے یہلے ونڈتو
کال مال گنی۔
دوسری چاپب چازم کا جہرہ دکھانی د پیے ہی وہ اسے نظرانداز کرنے الماری کی چاپب پڑھی چیکہ چازم اسے
ن
دنکھیے سرارت سے مسکراہٹ ہوپ نوں میں ہی دنا گیا آ کھیں کسی اخساس کے نحت جمک اپھی وہ سنو
سہالنے ہونے اسے نظروں کے چصار میں لیے ہونے پھا ا پیے سکون کو دنکھیے ہی انک پرم سا ناپر اس
کے جہرے یہ اپھر آنا۔
وہ اس کے من موہیے روپ کو آنکھوں میں نسانے ہونے مجیت پھرے لہچے میں توال ہوپ نوں یہ مسلسل
مسکراہٹ رفص کررہی پھی مفرہ نے اس کی نات یہ پھبھکیے مونانل کی چیاب دنکھا جہاں وہ اسے ہی دنکھ
کر مسکرارہا پھا شعور کی میزل طے کرنے ہی اس کا جہرہ سرخ پڑ گیا اس نے داپت ئیسیے ہونے اس کی
چاپب دنکھا چو اس کا عصے سے سرخ پڑنا جہرہ دنکھ ہیس دنا۔
وہ اس کے یہیے ہونے سوٹ یہ چوٹ کرنے ہونے توال چو آج پیلے رنگ کے پرپیڈ الن کے ڈھیلی سی
قم تض سلوار میں ملنوس پھی۔
مفرہ اس کی جرکت یہ آگ نگولہ ہونی چلیے ہونے فون کاٹ گنی چاسم اس کے اچانک فون کا پیے پر
توکھالگیا اور نفی میں سرہالنے دونارہ فون مالنا لیکن فون یہیں اپھانا چارہا پھا۔
"آپ گھر یہیچے آج آپ کی خیر میں لتنی ہوں آنے دن نگڑنے چارہے ہیں۔"
وہ اس کی طت تغت ضاف کرنے فون مفانل کی نات شیے نغیر دونارہ فون کاٹ گنی چازم اس کی نات یہ
ناشف سے سر ہال کر رہ گیا۔
وہ نمام سوچوں کو ذہن سے جھیکیے سا میے ر کھے لیپ ناپ اور فانل کی چاپب م نوجہ ہوگیا اور لیپ ناپ یہ
آنے والے میل کی سمت م نوجہ ہوا۔
__________________
مفرہ رات کے کھانے کا اپ تطام کرنی فرنش ہونے ا پیے کمرے کی چاپب چل دی اس وفت رات کے تو نج
رہے پ ھے اسی دوران ناہر سے آنی آوازوں سے چازم کے آنے کا اندازہ لگانے وہ ئتیے ہونے واسروم کی
سمت چل دی۔
وہ ا پیے نال ڈراپر سے خسک کرنے میں مصروف پھی کہ پھکا پھکا سا چازم نانی کی ناٹ ڈھیلی کرنا کمرے
میں داچل ہوا لیکن آ ئتیے کے سا میے اسے کھڑا دنکھ اس کے ہوپ نوں یہ پرم سی مسکراہٹ نے اچاطہ کیا۔
وہ سرٹ کے کف فولڈ کرنا اس کا پھوال ہوا منہ دنکھیے اسے ا پیے چصار میں لے گیا۔ آ ئتیے میں اس کا
غکس محسوس کرنے وہ کمال مہارت سے اس سے نےپیازی پر پیے ا پیے کام میں مشعول رہی اور اس کا
چصار توڑنی نالوں کا چوڑا پیانے لگی۔ وہ فلحال اس سے کسی پھی قسم کی نات کرنے کا کونی ارادہ یہیں
رکھنی پھی فصول میں ہی اپنی دپر کھیادنا پھا اس نے آج۔
"زندگی پھر۔"
اس کی نےرجی پر چازم نے ساکی نگاہوں سے اس کی سمت دنکھا اب اس نے اپیا پھی کونی ُپرا مذاق
یہیں کیا پھا چو اسے اپنی سزا دی چانی۔
وہ دونارہ اس کی چاپب جھکیا مجیت پھرے لہچے میں توال آنکھوں میں مجیت کا انک جہاں آناد پھا اس سے
نات کرنے چازم کے جہرے یہ پرمی چودنحود عود آنی پھی چیکہ اس کی نات یہ مفرہ کا عصہ انک نار پھر
سے عود آنا اس نے کینہ توڑ نگاہوں سے اس کی چاپب دنکھا تو چازم اس کی چالت دنکھیا اس کی شفاف
ہبھیلی پر لب رکھ گیا۔ مفرہ اس کی ئیش فدمی یہ سرخ ہونے جہرہ جھکاگنی دل تیز تیز دھڑک رہا پھا سارا
عصہ جھاگ کی طرح ئتبھ چکا پھا پبھی دوتوں ہاپھ ستیے یہ ناندھے ساکی نگاہوں سے اس کی چاپب دنکھا۔
اس نے اس کے سا میے اپنی ہبھیلی پھیالنے آ پیدہ کے لیے نصدتق چاہی چازم اس کی دندہ دلیری یہ آتیرو
اچکا گیا۔
اس نے دوندو مزے سے چواب دنا مفرہ کا منہ اس کی جرأت یہ خیرت سے کھل گیا۔
"یہت ذنادہ نےسرم ہو گیے ہیں آپ کس سے کالسس لے رہے ہیں ذرا پیائیں مچھے۔"
جی نلکل میں ماپیا ہوں کہ میں نےسرم ہونا چارہا ہوں اور یہ صرف آپ کی ندولت ہے سادی سے یہلے"
سب مچھے سرنف گردان کرنے پ ھے لیکن آپ نے آکر مچھے نےسرم کردنا اب مچھے یہ پیانے کی صرورت تو
"یہیں ہے یہ کہ میں کس قسم کا نےسرم کہ رہا ہوں۔
وہ نائیں آنکھ دنانا اس کا جہرہ پھا میے اس کا گال یہ جھک گیا اور سدت پھرا لمس جھوڑنے پیچھے ہوا۔ مفرہ کا
جہرہ نافاغدہ لہو جھلکانے لگا اس نے مشکل ہاپھوں کی لغزش یہ فاتو نانا چازم اس کی چالت دنکھیے فہقہہ
لگاگیا مفرہ چیا سے نلکوں کی جھالر گراگنی۔
"اجھا آج وہاج سے مال پھا میں وہ پیارہا پھا کہ میرب کا رسنہ ہوگیا ہے مچھے تو یہت خیرانگی ہونی پھی۔"
اس نے اس کی چالت سے ئی ِش نظر نات ندلیا چاہی چیکہ اس کی نات یہ مفرہ کا دل دھک سے رہ گیا تو
سب کچھ انک پھرپھری ر پت کی ماپید ہاپھوں سے جھوپیا چال چارہا پھا اور وہ چاہ کر پھی اس پیاری لڑکی
کیلیے کچھ پھی یہیں کرسکنی پھی۔ اس کی آنکھوں کی جمک نے ہی اسے یہ سب کرنے کا مجنور کیا پھا وہ تو
نافاغدہ چاہنی پھی کہ اس کی سادی فہام سے ہوچانے لیکن انسا کچھ پھی اب ممکن یہیں رہا پھا۔
اس نے نےدھیانی میں اسیشفار کیا تو وہ چونک کر اس کی سمت م نوجہ ہوا جیسے اس سوال کی توفع یہ ہو۔
اس نے کیدھے اچکانے ہونے نےپیازی سے چواب دنا تو مفرہ اس کی نات یہ اپیات میں سر ہالگنی اور
نمام سوچوں کو ذہن سے جھیکیے اس کا ناپٹ سوٹ نکا لیے ضوفے یہ رکھا تو چازم پھی اسے انک نظر دنکھیا
سوٹ لتیا واسروم کی سمت چل دنا۔
________________
رات کے کھانے سے فارغ ہونے ہی نازیہ پیگم نے فہام سے نات کرنے کی پھانی فہام چو ا پیے کمرے کی
سمت چارہا پھا نازیہ پیگم کی شیجیدہ نکار پر اس کی سمت م نوجہ ہوا اور مصنوط فدم اپھانا ضوفے یہ پراجمان
ہوگیا مفرہ چو سب کو چانے سرو کررہی پھی وہ پھی اپیا کپ نکڑنی چازم کے ساپھ ہی چگہ ستبھال لی۔
"فہام نمہارے لیے انک لڑکی نسید کی ہے امید ہے کہ مچھے انکار ستیے کو یہیں ملے گا نچھلی نار کی طرح۔"
وہ گزرے دتوں کی ناتوں کا چوالہ د پیے ہونے تولی تو وہ سرمیدگی سے جہرہ جھکاگیا۔
لیکن ماما اپھی میں اس سب کیلیے نلکل پھی پیار یہیں ہوں میں یہیں چاہیا میری ندولت کسی کی پھی"
"زندگی پرناد ہو مچھے اپھی ا پ یے ماضی سے ناہر نکلیے دبں۔
وہ نافاغدہ ان کے سا میے ہاپھ چوڑ گیا وہاب ضاخب اس کی نات سمیے پبھر ا پ ھے اور پید نگاہوں سے اس کی
سمت دنکھا۔
پھاپھی آپ فہام کو لڑکی کے م تعلق پیائیں اور فہام چو ہمارے نصیب میں لکھا ہو ہمیشہ وہی ہونا ہے۔"
فصول کی سوجیں نس ہمارا ذہن جراب کرنی ہیں سادی کا فرنصہ سرانحام دو اس کے نعد نمام نلخ نائیں چود
"نحود ذہن سے نکل چانے گی۔
غدنل ضاخب نے ہمیشہ کی طرح انک دوست کی چیت یت سے اسے سمچھانا صروری سمچھا تو وہ دوتوں ہاپھوں
میں سر پھام گیا۔
"اب اس سب کا کیا فاندہ خب میں انک اور فبمنی ہیرے کو کھوچکا ہوں۔"
میں اس نجی کی ناپت نات کررہی کیا نام پھا اس کا ہاں میرب چو رچصنی والے دن آنی پھی مچھے تو یہت"
"پیاری لگی اور ہمارے فہام کے ساپھ چوڑی پھی چوب حچے گی۔
ان کی نات یہ ان ئت نوں کو ساپپ سونگھ گیا مفرہ نے چونک کر چازم کی سمت دنکھا چو اسی کی چاپب م نوجہ
پھا۔ مفرہ چالی چانے کا کپ ئتیل یہ رکھیے فہام کی جرکات سکیات کا چاپزہ لتیے لگی چو ہمیشہ کی طرح شیاٹ
پھا اس کے انارجڑھاؤ سے کچھ پھی چاپیا مشکل پربن کام پھا۔
"ماما اس کا رسنہ نکا ہوگیا ہے اور اگلے ہقیے میگنی پھی ہے۔"
چازم سے ان سب کی چنی پرداست یہیں ہونی تو شیجیدگی سے گونا ہوا اس کی نات یہ خیران ہونے کی ناری
اب نازیہ پیگم کی پھی۔ ایہیں انکدم نچھیاوے نے گھیر لیا کاش وہ پھوڑا چلدی اس کا رسنہ مانگ لتنی
ایہوں نے گہرا سانس پھرنے سب کی چاپب دنکھا۔
تو کیا ہوا میرے فہام کیلیے لڑک نوں کی کونی کمی ہے کیا میں انک سے پڑھ کر انک لڑکی ڈھونڈو گی ا پیے چاند"
"سے ئتیے کیلیے چو اس کی زندگی کو چ یت پیانے گی۔
وہ ہلکے پھلکے انداز میں تولی تو سب ان کی نات یہ اپیات میں سر ہال گیے فہام ان سب کو انک نظر دنکھیے
ا پیے کمرے کی سمت چل دنا اس سے ذنادہ ستیے کی اس میں ہمت یہیں پھی ناچانے ک نوں۔ میرب کی
سسکنی ہونی آواز اس کے کاتوں میں نار نار گونج رہی پھی اور خب خب وہ اس م تعلق سوچ رہا پھا انک ہی
نات اس کے ذہن میں آرہی پھی کہ وہ کسی کو پھی اپنی ذات سے چوسی کے لمحات یہیں دے سکیا۔
وہ کچھ دپر پھیڈی ہوا کھانے کمرے سے ناہر نکلیے ناہر الن کی سمت چل دنا ناکہ کچھ دپر جہل فدمی کرنے
اسے سکون کے لمحات میسر ہو لیکن وہ یہ نات پھول گیا پھا کہ کچھ وافعات ا نسے ہونے ہیں چو ناسور کی
طرح ہم سے لیٹ چانے ہیں۔
"تم یہاں۔"
اسے یہلیے ہونے پھوڑی ہی دپر گزری پھی وہ اپنی سوچوں میں گم پھا کہ اچانک اندھیرے میں انک ہ نولہ
سا نظر آنا اس نے چو نکیے ہونے اس کی سمت دنکھا لیکن مفرہ کو اپنی چاپب آنا دنکھ خیرت کا شکار ہوا اور
نعحب سے گونا ہوا۔
س
جی ذنادہ تو یہیں لیکن کچھ کہیے آنی پھی امید ہے کہ آپ میری نات یں گے چو ھی ماضی یں"
م پ ھ مچ
ہمارے درمیان ہوا چو گزرے دتوں میں یہت سی نائیں ہونی اس سب کو ا پیے ذہن سے جھیک دبں ان
ناتوں کا اب میری زندگی میں کونی وچود یہیں ہے آپ نقین یہیں کربں گے لیکن میں اب ان ناتوں کو
سوچیا پھی نسید یہیں کرنی اور آپ سے پھی یہ ہی امید کرنی ہوں کہ ا پیے پھانی کی پ نوی کے م تعلق کچھ
پھی مت سوچے آگے آپ کی توری زندگی پڑی ہے خسے آپ نے جتیا ہے اپھی اگر کسی پھی قسم کا کونی
"نچھیاوا ہے تو وہ پھی اب چبم ہوچانا چا ہیے۔
وہ یہ سب تو لیے فہام کے رگ و نے میں انک سکون پرنا کرگنی اس نے نسکر پھری نظروں سے اس کی
چاپب دنکھا چو ہمیشہ انک پیے سرے سے پڑکین کا پ نوت دے چانی پھی۔
لیکن میں ا پیے آپ کو معاف یہیں کرنارہا انک نار یہیں نارہا غلطی دہرانی ہے اور ہللا پھی اس انسان کو"
نسید یہیں کرنا چو کسی کا دل توڑنا ہو میں یہیں چاہیا کہ چو پھی میری زندگی میں آنے اسے کسی قسم ک ی
"سزا ملے وہ پھی میری ندولت ک نونکہ اس گیاہ کا ارنکاب صرف میرے سے ہوا ہے۔
وہ جہرہ جھکانے دھبمے سے توال۔ لہچے میں تونے کانچ کی کرچیاں پھی مفرہ نے پرجم پھری نگاہوں سے اس
کی چاپب دنکھا۔
آپ اس قسم کی نائیں مت سوجیں خب ا پیے ساپھ "کیا گیا سب کچھ میں معاف کرچکی ہوں تو وہ ذات
پھی نےسک معاف کرچکی ہے اور ہللا ناک نے یہی تو پیانا ہے ہرچگہ ہمیں یہ خیز ناور کرانی ہے کہ کسی
کو دکھ دو تو اس سے معافی مانگو خب انسان ہی معاف کردے گا تو وہ پھی معاف کردے گا۔ آپ اپنی
"غلط نوں پر سرمیدہ ہیں یہی یہت ہے ہمارے لیے۔
وہ ہلکے پھلکے انداز میں تولی ناکہ وہ مزند غلط یہ سوچے۔
اور انک نات اگر کونی خیز آپ کو مل رہی ہے بن ما نگے اور اس سے آپ کا پھال ہورہا ہو اسے اپنی زندگی"
سے کسی ضورت یہیں چانے دنجیے گا کچھ خیزبں یہت پیاری ہونی ہے اور ان کا چانا زندگی پھر کا روگ
لگاچانا ہے ا پیے ہاپھ سے کچھ پھی پھسلیے یہ دبں ایہیں مصنوطی سے پھام لیں کیا پنہ وہ آپ کی انک
ہی نکار کی مت تظر ہو آپ ایہیں انگلی نکڑائیں تو وہ آپ کا ہاپھ پھام لیں اسے پھا میے میں دپری مت کیجیے
"گا۔
یہ سب سمچھیا اب آپ کا کام ہے میرا کام آپ نک یہ سب یہحانا ہے میری ناتوں کو اجھی طرح سوجیں"
س گ مچس
ب چ ہی ھ ف
یں اور عور و کر کربں ساری نی لچھ چانے گی اور ذرا چلدی اس سے لے کہ سب م ہوچانے نا ھ
"وفت ہمارے ہاپھوں سے سرک چانے۔
ک ن م
وہ شیجیدگی سے اپنی نات کمل کرنی اسے انک نظر د نی اندر کی چاپب ل دی اس کے چانے کے نعد
چ ھ
فہام سش و پیج میں اس کی ناتوں یہ عور و فکر کرنے لگا لیکن نات کا کونی سرا ہاپھ میں یہیں لگ رہا پھا۔
_______________
چاسم آ ئتیے کے سا میے کھڑا ہوا ا پیے نالوں کو سنوار رہا پھا پبھی مفرہ کا غکس آ ئتیے میں نمودار ہونے دنکھ وہ
شیجیدگی سے گونا ہوا تو وہ مسکرانے ہونے نفی میں سر ہالگنی۔
کچھ یہیں نس انک توجھ پھا دل یہ اسے ہیانے گنی پھی کافی دتوں سے سوچ رہی پھی لیکن آج موفع مال"
"تو پیچھے یہیں ہنی اب پرسکون محسوس کررہی ہوں۔
وہ ضوفے یہ رکھا ناول انک طرف رکھیے ہونے تولی۔ اسے سروع سے ہی چازم کی اس جرکت سے چاضی جڑ
پھی چو یہا کر کہی پھی کچھ پھتیک د پیا پھا
اہاں چلیں ا پیے دل کو تو آپ نے پرسکون کرلیا اب میری ناری ہے پھوڑا سکون مچھے پھی فراہم کربں اور"
"وہ راخت آپ کے وچود میں گم ہوچانے میں ملنی ہیں۔
ک
وہ اسے ھتیچ کر اپنی ناہوں میں پھرنے اس کے ما پ ھے پر توشہ دے گیا مفرہ نے اس اخساس کو پھرتور
انداز میں محسوس کیا۔
اسے پیڈ یہ پبھانے اسی دوران چازم مونانل یہ آنے والی کال کی سمت م نوجہ ہوا تو وہ پیڈ سے اپرنے فون
کان سے لگاگیا۔
وہ مونانل یہ مفانل سے ہیس کر محاطب پھا مفرہ کو فورا نحشس نے آن گھیرا وہ نےجتنی سے اس کے
فارغ ہونے کا اپ تطار کرنے لگی۔
وہ جیسے ہی فون رکھیے پیڈ کی چاپب آنا مفرہ ا پیے دل کے ہاپھوں مجنور ہوکر تول اپھی اور انک نظر چازم کی
سمت دنکھا چو مسلسل مسکرا رہا پھا۔
دپنی کے نکیس ہم لوگ اگلے ہقیے ا پ یے ہنی مون پر چارہے ہیں و لبمے کے چکر میں ہم یہلے ہی یہت"
ج م
لیٹ ہے مچھے کچھ دن کمل طور پر ان ھیچھٹ سے جھ تکارا چا ہیے ناکہ میں آپ کی ناہوں میں آپ کے
"شیگ اپنی زندگی کے ان چونصورت لمحات کو توری سدت کے ساپھ محسوس کرسکوں۔
اس نے اس کے ساپھ چگہ ستبھا لیے اس کی خیرت سے کھلی آنکھوں یہ اپیا لمس جھوڑا اس کی جرکت یہ
ج
ض ھ ھچ
انکدم ہوش میں آنے پر وہ کیے ہونے فا لے پر ہونی۔
وہ اس کی نات ستیے سرخ جہرے سمیت تولی اپھی سے ہی اس کی فرپت کا سوچیے ہبھیلنوں سے ئیسنہ
پھوٹ پڑا چیکہ اس کی نات یہ چازم نلیال اپھا وہ کیسے اس کے چذنات یہ نانی پھی یہیں ندناں یہا سکنی
پھی۔
وہ پھ نوبں اچکانے خسک لہچے میں توال تو مفرہ توکھالگنی لیکن اس کی آنکھوں میں دنکھیے کی جرأت یہیں کی۔
یہیں میرا مطلب وہ یہیں پھا میں تو نس ا نسے ہی آپ چا پیے ہیں میں فلو فلو میں کچھ پھی تول د پنی"
"ہوں۔
فلو فلو میں مچھ یہ ذرا اپنی مجیت کی توجھاڑ پھی کردبں آپ کے فلو کو اسی نات یہ آکر پرنک لگنی ہے"
"نس۔
اس نے مسکراہٹ دنانے اسے مزند تو لیے پر اکسانا لیکن اس کی نات یہ اس کے خسم کا سارا لہو جہرے
یہ سمٹ آنا اس نے مشکل چلق پر کیا اور اس کی چاپب دنکھیے سے اجتیاب کیا۔
اور آپ کو انسا ک نوں لگ رہا ہے کہ میں آپ کی نات ماتوں گا یہ ڈرانے کے فصول ہبھکیڈے جھوڑ"
"دبں۔
وہ اس کی انگل نوں میں انگلیاں الچھانے اس یہ لب رکھ گیا مفرہ کے وچود میں سیسیاہٹ سی دوڑ گنی لیکن
ہمت پھوڑی یہ ہارنی پھی۔
"آپ مچھ سے ڈر ہی یہ چانے میں وہ نائیں سوچنی پھی یہیں جن کے تورا ہونے کا کونی امکان یہ ہو۔"
وہ اشیہزاپنہ انداز میں تولی جیسے اس کی نات نلکل نسید یہ آنی ہو۔
تو نس پھیک ہے میرے سا میے نس اپنی یہ گالنی چونچ پید کرلیں اب ک نوں کہ یہاں آنکی دال یہیں گلیے"
"والی۔
وہ اس کے گرد چصار مزند پیگ کرنا اس کے گالنی ل نوں یہ نظربں جمانے توال اور اس نار مفرہ پھی اس کے
چصار سے نکلیے کو یہ محلی نلکہ پرسکون انداز میں اس کی چاپب دنکھا اور لزرنے ہاپھوں سے اس کی چوڑی
ئیسانی یہ نکھرے پھورے نال ہیاگنی اس کے ہاپھوں کا لمس ا پیے جہرے یہ محسوس کرنے وہ دلکسی
سے مسکرادنا۔
"نس اپنی پیاری نکڑبں آپ ہم اگلے ہقیے نکلیں گے خسٹ فار تو ونکس۔"
وہ اس کے جتیا کے نل کھولیا ہوا توال مفرہ چو چود کو اس کے چصار سے جھڑانے کی شعی میں پھی اس کی
ئیش فدمیاں پڑھیے دنکھ نمام مزاجمت پرک کردی اس کے گالوں کی سرجی نے چازم کو اپنی چاپب م نوجہ
کیا وہ دل کے ہاپھوں مجنور ہونے اس کے گال یہ موچود گڑھے یہ لب رکھ گیا اور آجری نل کھولیا اس کے
نالوں کو نست یہ کھال جھوڑ دنا وہ کسی آنسار کی ماپید اس کی کمر یہ نکھرنے چلے گیے۔
و نسے میں سوچیا ہوں کہ اس ذات کو مچھ میں کیا نسید آنا پھا چو اس نے آپ کو مچھے سوپپ دنا میں تو"
چ
خب خب آپ کے م تعلق سوچیا ہوں چود کو فشفسمت نصور کرنا ہوں آپ میرے لیے میرا سکون بن کر
اناری گنی ہے اس دل کو ہر لمحہ ہر نل آپ کی صرورت محسوس ہونی ہے آپ میرے اندر نک توری طرح
"نس چکی ہے رگ رگ میں سما چکی ہیں۔
)ناز(
________________
ان سب نے تو یہ کتنی آسانی سے کہ دنا کہ یہ سب پھال دو کیا سب پھالنا اپیا آسان ہونا ہے مفرہ کا دل"
اپیا پڑا ہوگا اپنی وشغت اس کے اندر نانی چانی ہوگی کہ وہ ا پیے دل سے نمام میل دھو کر ان کو پھال کر
معاف کردبں لیکن میں تو اس چد نک ان کو اپیا مان چکی ہوں کہ میری روح نک ان کی ماال جتنی ہے میں
ان کے نغیر اپنی زندگی کا ا پیے آپ کا نصور ہی یہیں کرنی میں کسی اور کو اپنی زندگی میں کیسے سامل کروں
"کس طرح یہ چق کسی اور کے سیرد کردوں۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 516 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
ئ
گھڑنال رات کا انک نحارہی پھی اور وہ ا پیے کمرے کی کھڑکی یہ تبھی آسمان کی شیاہی یہ نظربں نکانے چود
سے محاطب پھی اسے انسا محسوس ہوا کہ جیسے اس اداسی نے ہر سے کو اپنی لت یٹ میں لے لیا ہو دل
چون کے آنسو رورہا پھا لیکن انک مسیحا کی نالش پھی۔
میں ان کے نغیر جتیے کا پھی نصور یہیں کرسکنی اور اس کیلیے میرے ناس واچد چل یہی ہے میں چاپنی"
ہوں کہ یہ غلط ہوگا سب کو یہت دکھ یہیچے گا لیکن میں کسی اور کے وچود کو دل میں پبھا کر اسے مجیت کا
ناج یہیا کر کسی اور کی زندگی یہیں پرناد کرسکنی لیکن فہام آپ نے میرا دل یہت پری طرح توڑا ہے میں
"چاہ کرپھی اس کو دونارہ چوڑ یہیں سکنی۔
ن
وہ اپنی پید مبھی میں موچود خیز یہ نظر ڈا لیے کچھ انل سوچیے دتوار سے نست نکانے آ کھیں موند گنی۔ ل نوں
کے گوسوں یہ انک نلخ مسکراہٹ اپھری۔ آنکھوں سے آنسو یہیے کو نےناب پ ھے۔ دل تو پری طرح توڑ پھوڑ
کر شکار پھا لیکن کل کے دن سب چبم ہوچانا ہے اور نمام م تفی سوجیں پھی۔
اگلی صیح وہ سب نا شیے کی ئتیل یہ موچود پ ھے موضوع میرب کی میگنی کا چل رہا پھا وہ سب اس م تعلق
سب کچھ ڈنساپیڈ کررہے پ ھے ناکہ ساپیگ کے وفت کسی قسم کی دفت یہ ہو اسی دوران وہاج کو میرب کی
کمی یہت کھلی خس کا اس نے پرمال اظہار پھی کر ڈاال۔
"یہ میرب ک نوں یہیں آنی اپھی نک وہ تو سب سے یہلے چاگ چانی ہے آج خیرپت ہے یہ۔"
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 517 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
وہاج سب کو انک نظر دنکھیے کہیے ہونے ساپھ ہی کرسی دھکیلیے اپھ کھڑا ہوا اور سب کو انک نظر دنکھیے
ٰ
کمرے کی سمت چل دنا لیلی پھی عیسال کو پیگم کے چوالے کرنی چود پھی وہاج کی نلقید میں اس کے
کمرے کمرے کی سمت چل دی۔
اس نے ئیسانی مسلیے پرنسانی سے اسے چانے کا اسارہ کیا اور چود دونارہ دروازہ کھو لیے کے جین کرنے لگا
ٰ
لیلی اس کی نات یہ سر ہالنے پیچے کی چاپب پھاگی۔
"وہ ماما نانا میرب دروازہ یہیں کھول رہی میں نس یہ چانی لتیے آنی پھی"
وہ ان دوتوں کو آ گاہ کرنی ز پیے جڑھ گنی وہ دوتوں پھی فکرمیدی سے اس کے پیچھے چل دنے۔
ٰ ن
وہاج نے چانی سے جیسے ہی دروازہ کھوال سا میے کا م تظر اس کا دل ہوالنے کو کافی پھا لیلی کی آ کھیں اندر کا
م تظر دنکھیے پھنی کی پھنی رہ گنی وہ انسا نصور میں پھی یہیں سوچ سکنی پھی کہ میرب اس چد نک فدم اپھا
لے گی۔
پیگم سب کو ساکت جھوڑنی سب سے یہلے زمین یہ گری میرب کی سمت م نوجہ ہونی خس کا جہرہ دوسری
چاپب پھا ایہوں نے میرب کا سر نکڑنے اپنی گود میں رکھا لیکن اس کا جہرہ مفانل آنے ہی ان کا دل
دھک سے رہ گیا ک نونکہ اس کے منہ سے نافاغدہ ج ھاگ نکل رہی پھی شیین پیگم کی چیحیں نکل گنی۔ لعاری
ٰ
ضاخب نے مشکل دتوار یہ ہاپھ رکھیے ا پیے آپ کو گرنے سے نحانا لیلی پھی رونے ہونے اس کا گال
ٰ
پھتبھیارہی پھی اس وافع نے انک دم سے سب کے رو نگیے کھڑے کردنے پ ھے لیلی نے وہاج کا سایہ
ہالنے میرب کی چاپب م نوجہ کیا خس کا رنگ شقید پڑنا چارہا پھا وہ ہوش کی دپیا میں وانس آنے اس کی
سمت دوڑا اور دوازتوں اس کے ناس ئتبھا۔
ن
"میرب میرا نحہ آ کھیں کھولیں پھانی کی چان ہے یہ یہ تو کونی نات یہیں نالیا۔"
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 519 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
وہاج آنکھوں میں نمی لیے اس سے محاطب پھا اور مسلسل اس کا گال پھتبھیارہا پھا لیکن اس کی چالت
جراب سے جراب پر ہونی چارہی پھی
اس نے سرعت سے میرب کو ا پیے نازوؤں میں پھرا اور ناہر کی چاپب دوڑ لگادی
"ماما آپ نانا کے ناس رکیں عیسال پھی گھر ہی ہے میں وہاج کے ساپھ چانی ہوں"
وہ ایہیں نسلی د پنی پھا گیے والے انداز میں ز پیے اپری وہاج نے گاڑی کی نچھلی سیٹ کا دروازہ کھوال تو
ٰ
لیلی فورا سے یہلے اندر ئتبھ گنی وہاج نے میرب کا سر اس کی گود میں رکھا اور اپنی طرف کا دروازہ کھو لیے
گاڑی انک جھیکے سے ہستیال کی چاپب پڑھادی را شیے میں کنی نار اپنی چان سے پیاری یہن کی نکل تف یہ
ن
اس کی آ کھیں تم ہونی لیکن وہ نےدردی سے رگڑ گیا اس کے دماغ میں فلحال جھکڑ چل رہے پ ھے کہ
انسا پھی اس کی زندگی میں کیا ہوگیا خس سے وہ الغلم پھا وہ تو جھونی سے جھونی نات پھی اس سے سییر
کرنی پھی تو پھر آج۔ لیکن اس نے سوچ لیا پھا کہ خس کی ندولت وہ یہ سب کرنے پر مجنور ہونی ہے وہ
اسے جھوڑنے واال یہیں پھا۔
ایہی سب سوچوں کے درمیان ہستیال آگیا وہاج اسے نازوؤں میں اپھانے اندر کی چاپب پڑھا تو اسے فوری
انمر جیسی میں لے چانا گیا۔
ٰ
کچھ دپر تو وہ پرنسانی سے سر مسلیے یہلیا رہا لیکن انکدم کچھ سوچیے وہ لیلی کی سمت م نوجہ ہوا۔
اگر وہ اس وفت اسے کسی پھی خیز کے م تعلق کچھ پھی آ گاہ کرنی تو وہ سب کچھ یہس یہس کرد پیا اس کی
ٰ ن
عصے سے سرخ آ کھیں دنکھیے لیلی کا دل دھک سا رہ گیا اس نے وہاج کے سانے یہ ہاپھ رکھیے اسے
نسلی د پیا چاہی لیکن وہ اس وفت کچھ پھی ستیے کی چالت میں یہیں پھا۔
اسی دوران اس کا مونانل نحا تو وہ اپنی جتییں پ نو لیے ئت یٹ کی چ یب سے مونانل نکا لیے نےدھیانی میں
فون کان سے لگا گیا۔
وہاج میں نے نمہیں یہ کہیے کیلیے کال کی پھی کہ آج کی چو میتیگ پھی وہ کییسل کرد پیا نلیز فہام پھانی"
"کی طت تغت یہیں پھیک تو میں ایہیں ہستیال لے کر آنا ہوں
چازم نے وہاج کے فون اپھانے ہی مدعے کی نات کی لیکن وہاج نے اس کی نات یہ کسی قسم کا ِرد عمل
ٰ
ظاہر یہیں کیا لیلی پھی پرنسانی سے کبھی وہاج کی چاپب تو کبھی اندر کی چاپب دنکھ رہی پھی جہاں میرب کا
غالج چل رہا پھا لیکن ڈاکیرز کونی نسلی نحش چواب یہیں دے نارہے پ ھے
چازم نے اس کی مسلسل چاموسی سے پیگ آکر پرنسانی سے اسیشفار کیا تو وہ چو نکیے گونا ہوش کی دپیا میں
وانس آنا اور ہاں میں سر ہالنا۔
ہاں میں پھی نمہیں ہی فون کرنے واال پھا دراضل مچھے پھی کونی صروری کام آگیا ہے اسلیے میں آج"
"یہیں آسکوں گا اجھا میں فون رکھیا ہوں۔
وہاج نے ڈاکیر کو اپنی چاپب آنا دنکھ فورا سے یہلے رانظہ م تطقع کیا اور مونانل سرٹ کی چ یب میں ڈالیا اپھ
ٰ
کھڑا ہوا لیلی پھی نسونش سے ایہی کی چاپب م نوجہ پھی۔
ن
د کھیں مسیر وہاج یہلی نات تو یہ انک تولیس کیس پھا ک نونکہ چودکسی کرنے کی کوسش کی گنی ہے لیکن"
آپ سے چان یہحان ہونے کی ندولت ہم نے ذنادہ وفت ضا نع کرنا میاسب یہیں سمچھا اسی لیے فورا اس
کا پرپبمیٹ سروع کیا ایہوں نے یہت ذنادہ مفدار میں ئتید کی گولیاں کھانی پھی ہم نے ان کا معدہ تو واش
کردنا ہے لیکن فلحال وہ ہوش و چواس میں وانس یہیں لوٹ رہی نا توں کہوں کہ ان کا وچود اس خیز کی
کوسش کی یہیں کررہا آپ لوگ دغا کربں کہ وہ چلد از چلد ہوش میں لوٹ آنے وریہ مشکالت ئیش آسکنی
"ہیں۔
ٰ
ڈاکیر شیجیدگی سے ئیشہ وارایہ انداز میں کہیے وہاں سے نکلنی چلی گنی لیلی نے مشکل دتوار کا سہارا لے کر
ا پیے آپ کو گرنے سے نحانا وہاج پھی نےدم سا ہونا ئتیچ یہ گرنے کے انداز میں ئتبھا۔
میں کیا کروں کیا مچھے وہاج کو پیاد پیا چا ہیے اس م تعلق یہیں یہیں اپھی یہ موفع ہے یہ دسنور وہ میرب"
کی مجیت میں اس کو چان سے مارنے کا پھی در نغ یہیں کربں گے ناہللا نلیز اسے پھیک کردبں یہ کیسی
"آزمانش ہے میرب یہت غلط راسنہ جن لیا تم نے انسا یہیں ہونا چا ہیے پھا۔
ٰ
لیلی دوتوں ہاپھوں سے جہرہ ڈھا پیے ا پیے دل میں نانے نانے ناندھیے میں مصروف پھی دل پھا کہ آنے
والے لمحات کا سوچیے یہت پری طرح دھڑک رہا پ ھا
اس نے مشکل ا پیے اعصاب نحال کیے اور وہاج کے سانے یہ ہاپھ رکھیے اسے نسلی دی لیکن وہ تو کسی
نادندہ نقطے یہ نظربں جمانے ئتبھا پھا آنکھوں سے گونا شعلے لیک رہے پ ھے۔
"ارے وہاج تم یہاں خیرپت ہے یہ لیکن تم نے تو کہا پھا کہ کونی صروری کام ہے۔"
چازم چو فہام کو لے کر ہستیال کے ناالنی دروازے کی سمت چارہا پھا انک چاپب ئتیچ یہ ئتبھے وچود یہ وہاج
کا گمان ہوا تو وہ فہام کو ساپھ لیے وہی چال آنا اور خیرانگی سے اسیشفار کیا۔
وہاج ان دوتوں کو وہاں دنکھیے سہی مع نوں میں پرنسان ہوچکا پھا اس نے وفنی طور پر تو جھوٹ سے کام
ٰ
چال لیا پھا لیکن اب سا میے کسی ضورت پھی نات کو گھمانا یہیں چاسکیا پھا لیلی کیلیے پھی ان دوتوں کی
وہاں موچودگی نافان ِل نقیں پھی اس نے انک نظر فہام کو دنکھیے پھوگ نگال۔
مسیر وہاج آپ ذرا میرے ساپھ چلیے سیییر ڈاکیر نے اس سوساپیڈ کیس کے م تعلق کونی نات کرنی"
"ہے۔
اسی دوران پرس نے موفع یہ ہی ایہیں ڈاکیر کا پ تعام دنا تو چازم نے تو خیرانگی سے اس کی سمت دنکھا
چیکہ فہام کا جہرہ لبھے کی ماپید شقید پڑگیا دل کی دھڑکن نےساخنہ سست پڑی اس نے نےنقتنی سے ان
دوتوں کی سمت دنکھا۔
پرس کی نات یہ وہاج تو ان دوتوں سے نظربں جرانا وہاں سے نکلیا چال گیا چیکہ اب ان دوتوں کا رخ اب
ٰ
لیلی کی چاپب پھا چو پرنسانی سے انگلیاں چیحارہی پھی۔
اس سے یہلے کہ چازم اسے کچھ تولیا ا پ یے کیدھے یہ دناؤ محسوس کرنے اس نے جیسے ہی پیچھے گردن
گھمانی وہاج فہر پھری نظروں سے اسے ہی گھور رہا پ ھا چازم کو معا ملے کی شیگتنی کی اخساس ہوا تو وہ
نےاجتیار آگے پڑھا لیکن وہاج نے ہاپھ کے اسارے سے وہی روک دنا اور ع تض کے غالم میں آگے
ٰ
پڑھیے اس کا گرپیان ا پ یے مصنوط ہاپھوں میں چکڑا لیلی تو اس ضورت چال میں پری طرح توکھال چکی پھی
پھال اسے کیا صرورت پھی یہاں کچھ پھی تو لیے کی چازم نے وہاج کی جرکت دنکھیے مشکل ا پیے عصے یہ فاتو
نانا اور پرمی سے اس سے محاطب ہوا۔
وہاج میرے چیال سے یہ کونی ضجیح وفت یہیں ہے ان سب ناتوں کا میرب پھیک ہوچانے تو ہم نسلی"
"سے ئتبھ کر اس ضورت چال کامالچظہ کرنے اس کا چل نالش کربں گے۔
اس نے وہاج کے کیدھے یہ ہاپھ رکھیے اسے سمچھانا چاہا لیکن وہ اس کا ہاپھ ا پیے سانے سے جھیک دنا۔
"یہیں نلکل یہیں اسے پھی سزا یہی ملے گی آج اس کی ندولت میری یہن کی یہ چالت ہے۔"
اس سے یہلے کہ وہ طیش میں آنے فہام کے منہ پر مکہ جڑنا چو گردن جھکانے ا پیے آپ کو مخرم گردان کررہا
پھا چازم نے اس کے ہاپھ کو فہام کے منہ یہ لگیے سے یہلے ہی پھام لیا اور سرد نگاہوں سے اس کی
چاپب دنکھا۔
نلک ی نم
میں ہیں یہ چق ل ہیں دوں گا کہ تم میرے پھانی یہ توں ِ
سرغام ہاپھ اپھاؤ نار نار انک ہی نات"
دہرا رہا ہوں کہ پھیڈے دماغ سے یہ نائیں سوجی چانی ہیں یہ کہ عصے کی چالت میں لیکن یہیں نمہیں تو
لڑانی جھگڑے میں پر کر اپیا عصہ پھیڈا کرنا ہے اور رہی نات میرے پھانی کی اگ نورنس کی کہ اس نے
میرب کو نظرانداز کیا تو یہ میں ماپیا ہوں یہاں ان سے غلطی سرزد ہونی ہے لیکن انک نات فہام پھانی تو
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 526 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
میرب کے سا میے یہیں گڑگڑانے پ ھے یہ کہ میرے ساپھ یہ مجیت پھرا رسنہ فاتم کرو نا ا پیے دل میں
میرے لیے یہ چذنات فاتم کرو یہ تو انک فظری چذیہ ہے اس میں کونی زور زپردشنی واال کام یہیں ہونا ان
کی اپنی ذانی زندگی کی کچھ نلخ نادبں کچھ مسانل ہیں انسان کو ان نادوں سے نکلیے میں کچھ وفت درکار ہونا
ہے اور خسے تم مارنے چلے پ ھے یہ وہ تو چود سروع سے یہی کہیے آنے ہیں کہ وہ اس لڑکی کو ڈپزرو یہیں
کرنے میرب ان سے پھی کسی ا ج ھے انسان کو ڈپزرو کرنی ہے چو اس کی مجیت کی فدر کرے۔
کیا غلط کیا ایہوں نے اس کا رسنہ ہوچانے پر چوسی چوسی میارکیاد دی یہ غلطی ہونی ان سے
چازم چو فلحال یہ سب نائیں یہیں کھولیا چاہیا پھا وہاج کی جرکت یہ اسے سدند ناؤ آنا پبھی چو دل میں آنا وہ
عصے کی چالت میں کہ گیا اس کی نات یہ وہاج نے نمسخر اڑانی نگاہوں سے اس کی سمت دنکھا چازم کا اس
کا توں چود کو دنکھیا انک آنکھ یہ پھانا پبھی نگاہیں پھیر گیا۔
نمہارا تو وہ پھانی ہے ظاہری سی نات ہے طرفداری تو کرو گے ہی لیکن یہاں میری یہن زندگی اور موت"
"کے درمیان لڑرہی ہے اس کا فصوروار کون ہے۔
وہ آنکھوں میں نمی لیے دھبمی آواز میں دھاڑ اپھا چازم نے گہرا سانس پھرنے اس کی چاپب دنکھا۔
طرفداری کی نات میرے سا میے یہ کرنا اگر ان کی طرفداری کا اپیا ہی پھوت سر یہ سوار ہونا یہ تو خب یہ"
ناہر چاب کی نالش میں چارہے پ ھے خب میں ان کی طرفداری کرنا خب میرا مفرہ سے نکاح پڑھوانا چارہا پھا
خب میں طرفداری کرنا میری نظر میں چو فصوروار ہے تو وہ ہے۔ ہاں ان سے کوناہی ہونی ہے لیکن اپنی
"یہیں کہ اگال انسان مار دھاڑ یہ اپرے .اور میں اسے توکوں پھی یہ۔
ٰ
وہ پھی چوانا دھبمی آواز یہ پھ تکارا فہام اور لیلی پرنسانی سے چاموش نماسانی پیے انک دوسرے کو دنکھ رہے
پ ھے یہاں معاملہ ستبھلیے کی نحانے نگڑنا ہی چارہا پ ھا۔
اس کی نات یہ وہاج نے انک نظر اسے دنکھیے چاموسی سے ئتبھ چانا ہی یہیر سمچھا چازم اس یہ انک پرجم
پھری نگاہ ڈا لیے اس کے ساپھ ہی پراجمان ہوگیا۔
مچھ سے یہیں پرداست ہورہی یہ اسکی یہ چالت وہ گھر پھر کی الڈلی ہے ماما نانا کو اپھی میں نے اس"
م تعلق کچھ یہیں پیانا ان کا دل تو اس کی چالت یہ ہی کٹ کے رہ چانے گا ناچانے کن راسنوں کی مسافر
"ہوچکی ہوں جن سے وانسی پھی ناممکن سی خیز نے۔
وہ چازم کے کیدھے سے لگے سسک پڑا اس او نچے لمیے مرد کو چازم کے کیدھے سے لگا رونا دنکھ سب کی
ٰ ن
آ کھیں تم ہوگنی لیلی نے اس کے سانے یہ ہاپھ رکھیے رونے سے نعض رکھیا چاہا لیکن وہ پری طرح اس کا
ٰ
ہاپھ جھیک گیا ان ئت نوں نے خیرت سے اس کی جرکت کا مالچظہ کیا لیلی کی آنکھوں میں پھی خیرت در آنی۔
"وہاج۔"
اس نے ضدمے سے اسے نکارا لیکن مفانل یہ کونی اپر یہیں ہوا۔
"نام مت لو میرا فلحال میں اس م تعلق تم سے کونی نات یہیں کرنا چاہیا۔"
ٰ
وہ سرد سرخ نگاہیں اس یہ گاڑھے غرا اپھا لیلی نے ساکی نگاہوں سے اس کی چاپب دنکھا لیکن وہ سر
جھیک گیا اور ا پیے فرپب آنی ڈاکیر کی سمت م نوجہ ہوا۔
آ نکے ئیسیٹ کو ہوش آگیا ہے آپ لوگ چاکر مل سکیے ہیں لیکن چیال کیجیے گا ان کے پزدنک ذنادہ سور نا"
"کونی پھی پرانی نات دہرانے سے گرپز کیجیے گا۔
وہ ئیشہ وارایہ انداز میں کہنی وہاں سے چلی گنی چیکہ ان کی نات ستیے سب کے وپران جہرے یہ چوسی کی
ٰ
رمک اپھری وہاج تو پھا گیے والے انداز میں کمرے کی چاپب پڑھا لیلی سکیے کی چالت میں وہی کھڑی اسے
چانا دنکھ رہی پھی اس کیلیے یہ نات نافان ِل نقین پھی کہ وہاج اس سے ا پیے نلخ لہچے میں محاطب ہوا پھا
ک نونکہ نچھلے ئین سالوں میں انسا کبھی پھی یہیں ہوا۔
"تم نے دنکھا یہیں کیسے مچھے تول کر گیے ہیں پھال میرا کیا فصور اس سب میں۔"
.وہ روہا نسے لہچے میں تولی تو چازم اور فہام اس کے شکاپنی انداز یہ مسکراہٹ دنا گیے
آج چو ہوا ہے یہ وہ یہت ڈر گیا ہے اس لیے اسے چود سمچھ یہیں لگی کہ وہ کس سے پ تگا لے گیا"
"ہے۔
وہ شیجیدگی سے کہیے آجر میں پڑپڑانے والے انداز میں توال تو فہام جہرہ جھکانے مسکراہٹ دناگیا۔
ی مچس
"کیا مطلب ہے نمہارا میں ھی ہیں۔"
مچس ٰ
لیلی اس کی چاپب رخ موڑنے نا ھی سے تولی تو چازم نے یجیدگی سے اس کی چاپب د کھا۔
ن ش
کچھ یہیں میں کہ رہا پھا وہ تو ناگل ہے آپ پھی ناگل ہیں کیا چو اس کی ناتوں کو محسوس کررہی ہیں"
"چوضلہ رکھیں چود ہی پھیک ہوچانے گا اپھی اندر چلیں۔
ٰ
وہ اسے یہالنا ہوا توال تو لیلی کی آنکھوں کی جمک میں اضافہ ہوا وہ انکدم مدھم سا فہقہہ لگا کر ہیس دی۔
وہ آنکھوں میں جمک لیے اندر کمرے کی چاپب چل دی میرب کی ضحب نانی کی خیر نے اپرجی فراہم کرنے
ٰ
کا کام کیا پھا کہ سب کے جہرے کھل ا پ ھے پ ھے لیلی کے اندر چانے ہی چازم نے فہام کو اندر چانے کا
چ س
اسارہ کیا لیکن وہ شیجیدگی سے انکار کرگیا چازم اس کی نات ھیے اندر کی چاپب ل دنا۔
مچ
سب کے چانے ہی فہام نے دروازے کے ہول سے اندر کی چاپب دنکھا جہاں وہ مسلسل کسی نات کی
نفی کررہی پھی اس کا جہرہ کچھ ہی گھت نوں میں ساری سادانی کھو چکا پھا اور زرد بن جھانا ہوا پھا اسے انک
نظر جی پھر کر دنکھیے اپنی تم آنکھوں کو تونچھیے وہاں سے نکلیا چال گیا۔
وہاج اس کا جہرہ دوتوں ہاپھوں میں پھا میے مجیت پھرے لہچے میں توال میرب اس کی چالت دنکھیے سرمیدگی
ن
سے آ کھیں میچ گنی وہ کیسے فقط انک سخص کیلیے ا پیے محلص لوگوں کو دکھ د پیے والی پھی چازم نے اس
کے سر یہ ہاپھ رکھیے چال اچوال توجھا اور وہاج سے مصافحہ کرنے وہاں سے نکلیا چال گیا وہاج پھی ڈسحارج
ٰ
ئییرز کیلیے رنسییشن کی سمت چل دنا اب میرب کا رخ لیلی کی چاپب پھا چو اسے گھورنے میں مصروف پھی
میرب اسے انک نظر دنکھیے نظربں پھیر گنی۔
یہ کسی پھی قسم سے چاالت سے لڑنے کا کونی طرنقہ یہیں ہونا ہار مان لی اپنی چلدی وہ پھی اپنی پزدل"
"نکلی میرب تم۔
پھاپھی یہ کرنا یہت مشکل ہے لیکن کہیا آسان ہے آپ نے اور مفرہ نے اپنی آسانی سے کہ دنا کہ"
"ایہیں پھول چاؤں لیکن خس یہ گزرنی ہے وہ ہی چاپیا پھا۔
ن ٰ
وہ نلخ لہچے میں تولی تو لیلی اس کی نات یہ جہرہ جھکانے لجی سے ہیس دی۔
کیا تم چاپنی ہوں کسی انسان کی سچے دل سے چواہش کرو یہ تو اگر وہ آپ کے چق میں اجھا ہویہ تو وہ چو"
ناک ذات ہے یہ چو اس سے صرور توازنی ہے میں نے اور مفرہ نے نمہیں اسے آسانی سے پھالنے کا کہ
ن
دنا چلو میں اپنی نات کو نس نست ڈالنی ہوں کبھی مفرہ کے جہرے کی شفاف ہیسی د کھی ہے جتیے پرے
چاالت کا وہ سامیا کرچکی ہے یہ چدا یہ کرے کہ و نسے چاالت کسی پھی لڑکی کیلیے پیدا ہو نحین کا رسنہ ہونا
سروع سے ہی فہام کو اس نظر سے دنکھیا چاہے اظہار یہ کرنا لیکن دل تو جڑ چانے ہیں یہ پھر اچانک فہام
کا رشیے سے انکار وہ سب پرداست کرنا کیا اس کیلیے آسان پھا کیا اس نے انسا کونی غلط فدم اپھانے کی
کوسش کی دل کو پڑا کرنے یہ سب پرداست کرگنی یہ سب پھی جھوڑ دو اس کے نعد وہ تونی واال وافعہ
کسی پھی لڑکی کیلیے سرم سے مرنے کا مفام ہونا ہے خب وہ سب اس کا ناپ پھی د نکھے لیکن اس کے
ن
ناپ نے د کھی یہاں نک کہ اس ندولت اس کی چان سے پیاری ماما اس دپیا سے چلی گنی اپنی نلجیاں
جھیلیے کے نعد پھی وہ کھل کر مسکرانی ہے ک نونکہ وہ انک انسا پھول ہے چو ہر ناغ میں یہیں کھلیا کسی
پھی غام انسان کے ناس یہیں نانا چانا اسے چاص لوگ ہی چاضل کرنانے ہیں اور وہ انک چاص سخص
نے اپنی کسی پیکی کے ضلے میں ہمیشہ کیلیے چاضل کرلیا۔
ک نونکہ انمول خیزبں تو انمول لوگوں کیلیے ہونی ہے وہ اپنی مہک سے اس کے وچود کو مہکا چکی ہے میں
نمہیں انک ضالح دوں گی کہ اگر ا پیے ف تصلے یہ ناپت فدم رہیا چاہنی ہو یہ تو مفرہ چاسم جیسی پ نو چو ہر قسم
کے چاالت کا ڈٹ کر مفانلہ کرنی آنی نے چو ا پیے ہللا پر نحنہ انمان رکھنی ہے وہ ہللا کے کیے گیے ف تصلوں
یہ نقین رکھنی ہے اور کیسے پھی دل خیڑ د پیے والے چاالت ہو وہ مسکرانا چاپنی ہے
میں نے اس کے شیگ ان چاہے وچود سے چاہے چانے والے وچود کا شفر طے کیا ہے۔
"ہاں نس نات نات یہ رونے والی خیز سے گرپز کرنا انک واچد اس کی اسی خیز یہ سحت قسم کا ناؤ آنا ہے۔
ٰ
لیلی شیجیدگی سے تولنی آجر میں سرارنی انداز اپیانے چود پھی ہیس دی میرب چو مفرہ کی نات دوران اس
کے آنکھوں میں فخر کے چگ نو دنکھ رہی پھی اسے نےساخنہ رسک سا آنا لیکن اب اس نے یہ نات سوچ
لی پھی کہ اسے اب ا پیے ہر ف تصلے پر ڈٹ کر چلیا ہے ناپت فدمی اجتیار کرنی ہے۔
وہ دل ہی دل میں ا پیے آپ سے وغدے وعید کرنے میں مصروف پھی کہ عین اسی وفت کمرے کے
ٰ
دروازے یہ کھ تکا ہوا تو لیلی اپنی آنکھوں میں موچود نمی ضاف کرنے وہاں سے اپھ کھڑی ہونی
میرب کو ان دوتوں کی انک دوسرے سے نےپیازی یہت پری طرح کھیکی لیکن وہ فلحال کونی پھی نات
کرنے کی چالت میں یہیں پھی پبھی گھر چاکر نات کرنے کا سوچیے چنی اجتیار کرگنی۔
وہاج گھر چاکر کچھ پھی پیانے کا ارادہ یہیں رکھیا پھا ڈسحارج ئییر پیار ہونے ہی وہاج نے میرب کو گود میں
ٰ
اپھانا اور گاڑی میں الکر آرام سے پبھانا اسے امید پھی کہ لیلی آگے آکر ئتبھے گی لیکن اسے میرب کے
ساپھ ئتبھیا دنکھ وہ اس کی ہٹ دھرمی یہ کھول کر رہ گیا اور انک نظر ان دوتوں کو فرپٹ مرر سے دنکھیے
کے نعد گاڑی کی رفیار پڑھادی۔
_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\
فہام یہیں چاپیا پھا کہ چازم اور وہاج کے درمیان کیا نات ہونی پھی ان لوگوں نے گھر والوں کو کیا کہ کر
اس سادی کیلیے راضی کیا لیکن اس وا فعے کو ئین دن گزر گیے پ ھے اور دوتوں گھروں میں سادی کی پیارناں
زور و سور سے چاری پھی فہام کی تو نلکل سمچھ سے ناہر پھا کہ اپنی چلدی یہ ف تصلہ کیسے ہوگیا اس نے تو
انک نار پھی میرب سے ملیے کی کوسش یہیں کی پھی اور ناچانے اس کا ِرد عمل یہ سب شن کر کیا پھا۔
چازم چو داپ نوں سے سیب کیرنے نےدھیانی میں ا پیے کمرے کی چاپب چا رہا پھا ا پیے نام کی نکار پر گردن
موڑنے پیچھے کی سمت دنکھا جہاں ضوفے یہ ئتبھا فہام اسی سے محاطب پھا وہ سر ہالنا اسی کے ساپھ چگہ
ستبھال گیا اور پھ نوبں اچکانے اس کی سمت دنکھا جیسے نالنے کی وجہ چاپیا چاہ رہا ہو۔
یہ سب کیسے ممکن ہوا مطلب میرب کی سادی تو کسی اور کے ساپھ اور میرب کیا چوش ہے اب اس"
"رشیے سے۔
مچس
اس نے ہحکحانے ہونے نا ھی سے اسیشفار کیا تو چازم اس کی نات یہ کھانا ھول کر ہولے سے یس
ہ پ
دنا۔
ارے پھانی آپ آم کھانے گھیلیاں یہ گیے اور انک اور نات اسکو میانے کے ذنادہ سارے کارآمد طر نفے"
سوجیں ک نونکہ پ نوتوں جیسی محلوق چلدی یہیں ماپنی اور آپ نے تو یہت پڑا ظلم کا یہاڑ توڑا ہے اس یہ
ناچانے کیسے مائیں گی پیار شیار رہیے گا اگر سادی کی رات کمرے سے ناہر پھی نکال دے یہ تو نال جھ حک
میرے ناس آ پیے گا یہ آپ کا پھانی ہمہ وفت آنکی چدمت میں ئیش ئیش رہے گا انک نکار کی دپر ہے
میں پھاگا پھاگا ناہر آؤں گا اور الؤنج میں نسیر لگاچاؤں گا پھر لمنی نان کر سو پیے گا کونی پرنسانی یہیں
"ہوگی۔
وہ اس کے فرپب جھکیے رازدارایہ انداز میں جہرے یہ شیجیدگی ظاری کیے توال الینہ آنکھوں میں واضح سرارت
ناچ رہی پھی فہام نے کینہ توڑ نگاہوں سے اس کی سمت دنکھا تو چازم اس کے ناپرات دنکھ فہقہہ لگا کر
ہیس دنا فہام کو اس کی ہیسی ذہر سے پھی ذنادہ پری لگی۔
ذنارہ ہیسیے کی صرورت یہیں ہے قسم سے زہر سے پھی پرے لگ رہے ہو خیر کیا کبھی مفرہ نے کونی"
"انسی جرکت کی ہے کیا۔
وہ تو جیسے چازم کی ناتوں کو کچھ ذنادہ ہی شیجیدہ لے گیا پھا پبھی پرنسانی سے گونا ہوا چازم کو اس کی شکل
دنکھ ہیسی تو یہت آنی لیکن سرخ جہرے سمیت ضتط کرگیا۔
مفرہ مچھے کمرے سے نکالیں گی کیسی ناممکن نائیں کرنے ہیں آپ اپھی انسا کونی انسا پیدا یہیں ہوا چو"
چازم پیازی یہ چکم چال سکے میری انک کرخت نظر کی دپر ہے وہ توں چلنی پھرنی نظر آنے گی آنکو مچھ یہ
"چکم چالنا کونی آسان کام ہے۔
وہ اس کی نات یہ نمسخر سے ہیسیے سینہ اکڑا کر توال فہام اسے رسک سے دنکھ کر رہ گیا۔
"چازم۔"
ا پیے عقب سے آنے والی آواز یہ چازم کا دل اجھل کر چلق نک آگیا اس نے انک نظر فہام کو دنکھا چو
اسے ہی دنکھ رہا پھا جیسے کہیا چاہ رہا ہو کہ چلو دکھاؤ اپنی دادا گری لیکن چاسم کی ہوا تو اس کی آواز شن کے
ہی اندر پھیس چکی پھی اس نے جہرے یہ مسکیت یت سحانے ا پیے عقب میں دنکھا جہاں مفرہ دوتوں نازو
ستیے یہ ناندھے طیزیہ انداز میں اسی سے محاطب پھی
کیا نائیں ہورہی پھی وہ ذرا دور ئتبھ کر کچھ چاص آواز یہیں آرہی پھی تو سوچا کہ ناس چاکر ستنی ہوں لیکن"
"یہاں تو میں ا پیے نارے میں آ نکے چیاالت چان کر یہت چوسی محسوس کررہی ہوں۔
وہ طیزیہ نگاہوں سے اس کی سمت دنکھیے داپت ئیسیے ہونے تولی تو چازم اس کے دنکھیے کے انداز یہ ہی
توکھالگیا اور دل ہی دل میں ا پیے آپ کو سو نار ضلوائیں شیانی کہ کیا صرورت پھی اپنی لمنی لمنی جھوڑنے
کی۔
ارے یہیں آپ کے ان چونصورت کاتوں نے غلط شن لیا ہے میری زنان سے تو ہمیشہ آپ کیلیے پھول"
جڑنے ہیں میرے چیاالت آپ کے نارے میں یہت پیک ہیں۔ میں تو ایہیں آنے والے دتوں سے
آ گاہی دے رہا پھا کہ چوسگوار زندگی کے فواند کیا ہے پ نوی سے اجھا پھی آج نک کونی ہونانا ہے ہمیں پ نوتوں
کی چدمت کرنی چا ہیے وہ چو پھی کہیں خپ کرکے ساری نائیں مان لتنی چا ہیے ان کی نات نال کر انکو
ناراض یہیں کرنا چا ہیے اب میں نے پھی آنکی چوسی کا چیال کرکے آپ کو اپھی ساپیگ یہ لے کر چانا ہے
"نس یہی ضالح دے رہا پھا ایہیں کہ کیسے زندگی کو چوسگوار پیانا چانے۔
وہ مودب انداز میں ستیے یہ ہاپھ رکھیے ہونے توال اور ساپھ ہی ناپیدی انداز میں فہام کی سمت دنکھا چو خیرت
سے منہ کھولے چازم کو دنکھ رہا پھا کہ کیسے وہ کمال مہارت سے کیسے نات کو نلٹ گیا پھا۔
م
کونی اجھی امید یہیں ہے مچھے و نسے آپ سے نمام چیاالت میں شن چکی ہوں مچھے ذنادہ کھن لگانے کی"
صرورت یہیں ہے آپ دو میٹ میں پیار ہو میرے ناس فصول وفت یہیں ہے مچھے ساپیگ یہ چانا
"ہے۔
وہ پیدنگاہوں سے اسے دنکھیے ہونے تولی تو چازم نے فورا فرماتیرداری سے ہاں میں سر ہالنا فہام اس کی
چالت دنکھ فہقہہ لگانے نغیر یہیں رہ شکا چازم نے اس کے فہقہہ لگانے پر گھور کے اس کی سمت دنکھا تو
وہ فورا ہیسی جھیا گیا۔
ن
مفرہ ان دوتوں کو انک نظر د کھنی ہیر پیجیے ہونے کمرے کی سمت چل دی چازم پھی اس کی ناراضگی کے
ڈر سے فورا اس کے پیچھے پھاگا فہام ان دوتوں کو دنکھیے کھل کر ہیس دنا۔
"مفرہ نار کبھی کبھی دل کو سکون د پیے کیلیے پھی انسی نائیں کرلتنی چا ہیے۔"
وہ سمچھانے والے انداز میں توال تو مفرہ نے نعحب سے اس کی سمت دنکھا جیسے اس کی نات کا مطلب
چا پیے کی کوسش میں ہو۔
"میں نے کونسا آپ یہ ظلم کے یہار توڑدنے ہیں چو آپ انسی نائیں کرنے ہیں۔"
وہ ناراضگی سے ححاب کو بن اپ کرنے ہونے تولی تو چازم نے مسکراہٹ دنا کر معنی خیز نگاہوں
سے اس کی سمت دنکھا اور ہمیشہ کی طرح مفرہ گھیرا کر نگاہوں کا رخ ندل گنی۔
"ظلم ہی تو کیا ہے آپ نے میری ذات پر کہ مچھے اب آپ کے سوا کونی دکھانی ہی یہیں د پیا۔"
وہ پیحارگی سے گونا ہوا تو مفرہ جھت یپ کر نظربں جھکاگنی اور نفاب یہتیے لگی۔
چلیں چلدی کربں پرسوں پھر نکاح ہے ذنادہ وفت یہیں ہے اور آپ ہے کہ یہاں ڈرامے نازناں ہی"
"چبم یہیں ہونی آنکی۔
ن
وہ اسے آ کھیں دکھانے ہونے تولی تو چازم کا نےاجتیار اس کی ہیزل گہری آنکھوں میں ڈو پیے کو جی چاہا۔
لیکن سچ میں کم پھا پبھی چازم اسے انک نظر دنکھیا کالنی میں موچود گھڑی میں وفت دنکھا چو سام کے نانچ
نحارہی پھی وہ پھی سر جھیکیا واسروم کی سمت چل دنا۔
_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\
"وہاں کھڑکی کے ناس کیا کررہی ہو آچاؤ یہاں کھانا کھالو پھر دوانی پھی لتنی ہے۔"
ٰ
لیلی جیسے ہی میرب کے کمرے میں داچل ہونی وہ کھڑکی کے نار دنکھیے میں مصروف پھی پھیڈی ہوا سے
نال اس کے جہرے یہ اپھکلیاں کررہے پ ھے لیکن وہ کسی نادندہ نقطے کو گھورنے میں مصروف پھی
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 539 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
لیلی نے کھانے کی پرے ساپیڈ ئتیل یہ رکھیے عیسال کو پیڈ یہ پبھانا اور اسے پیڈ یہ آنے کا اسارہ کرنے چود
واسروم میں ہاپھ دھونے چلی گنی۔
ہاں کچھ دپر یہلے ہی کھانا نے تم سونی ہونی پھی تو ئتید جراب کرنا میاسب یہیں سمچھا ماما نانا تو ا پیے"
کمرے میں آرام کرنے کی غرض سے چا چکے ہیں سادی کی ساپیگ نے دماغ گرم کردنا ہے تو میں نے
"ایہیں ئین کلر دے دی پھی ناکہ وہ آرام سے ئتید توری کرسکیں تم کھانا کھاؤ یہ۔
اس نے اسے توری نقصیل سے آ گاہ کرنے آجر میں کھانے کی طرف توجہ میذول کرانی تو وہ نے دلی سے
ٰ
کھانا چلق میں انارنے لگی لیلی انک چور نگاہ اس یہ ڈا لیے دونارہ مونانل میں مفرہ کے ساپھ مصروف ہوچکی
پھی۔
چوسی محسوس ہی یہیں ہونی اب یہ ف تصلہ تو کرلیا ہے لیکن اب اس یہ ناپت فدم رہ یے کی توری کوسش"
کررہی ہو کبھی کبھی محسوس ہونا ہے یہ سب یہت مشکل ہے لیکن خیر آپ یہ نائیں جھوڑبں چو میری
"قسمت میں ہے وہ ہوکر ہی رہیا ہے آپ پیائیں پھانی پھیک ہونے نا یہیں۔
اس نے نمام سوچوں کو ذہن سے جھیکیے شیجیدگی سے اسیشفار کیا تو وہ منہ پیاگنی۔
چانے دو نمہارے پھانی کے اندر ذنادہ ہی چو اکڑ آگنی نے انسا پھی کیا گیاہ کردنا ہے میں نے چو ئین"
س
دتوں سے مچھے نالنا تو دور کی نات دنکھیا نک گوارا یہیں کررہے ذنادہ ہی ا پیے آپ کو ئیس مار چان مچھیے
ہیں مچھ سے پڑھ کر پھر پھی کونی یہیں اگر کونی غلطی کی ہونی یہ میں نے تو فورا معافی مانگنی لیکن نغیر
"غلطی کے یہ سزا ان کو تو اب ناکوں چیے میں چ نواؤں گی۔
ت ن
وہ داپت ئیسیے ہونے تولی تو میرب پھی اس کے مستقیل کے چظرناک غزا م د نی م کراہٹ دنا نی اور
گ س ھ ک
ن
کھانے کی پرے ساپیڈ یہ رکھنی عیسال کو گود میں لے لیا چو اپنی پڑی پڑی آ کھیں کھولے اسے دنکھ کم
گھورنے میں مصروف پھی۔
"الؤ اسے مچھے دے دو اسے میں سالدوں اس کا سونے کا ناتم ہورہا ہے۔"
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 541 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
ٰ
وہ پرے پرے منہ پیانی عیسال کو گود میں لتیے ہونے تولی تو میرب سدت سے اس کا گال چوم گنی لیلی
م ن گ ک ن ھ ک ن
م م
اسے انک نظر د نی عیسال کو گود یں اپھانی مرے سے ناہر ل نی اور مونا ل یں سے فرہ کا میر
ن ک
مالنے میسج ستیڈ کیا۔
فشیکس س
ل۔" "مشن
اس کے کمرے سے نکلیے ہی میرب کے جہرے سے مسکراہٹ فورا سے یہلے غاپب ہونی اور اس کا دماغ
نےساخنہ ئین دن پیچھے چال گیا خب وہاج اسے گھر لے کر آنا پھا تو سب کتیے پرنسان پ ھے سیرازی ضاخب
کے دوست کی فبملی پھی اس کا پنہ کرنے آنی پھی وہ یہیں چاپنی کہ ان کے درمیان پید کمرے میں کیا
نات ہونی پھی لیکن آنا فانا اس کا نکاح چار دتوں نعد طے ناگیا پھا لیکن اب وہ اپنی ذات سے کسی کو
نکل تف یہیں یہیحا سکنی پھی پبھی چاموسی سے جہرہ جھکاگنی پھی الینہ دل میں مسلسل جھکڑ چل رہے
پ ھے انسا محسوس ہورہا پھا کہ کونی اس کا دل مبھی میں چکڑ رہا ہے اور وہ چاہ کر پھی یہیں جھڑا نارہی اپھی
پھی یہ سب سوچیے وہ دونارہ کھڑکھی میں آکر کھڑی ہوگنی اور ا پیے مونانل میں موچود اس کی اور فہام کی انک
ن ہ ی لک ن ن س ل ن نک ن
ل
واچد صوپر د ھیے جی سے م کرادی اسے ناد پھا کہ فہام کو صوپربں تیے کا ل سوق یں پھا یہ صوپر
پھی اس نے میرب کی چفگی کے ڈر سے مجنورا کھحوالی پھی میرب وہ دن ناد کرنے نےساخنہ تم آنکھوں
ن
سے ہیس دی لیکن پھر انک دم سے آ کھیں ضاف کرگنی آجر وہ ک نوں اس نےمروت انسان کیلیے ا پیے
آنسو ضا نع کررہی پھی اسے اب اس انسان کے نارے میں سوچیا چا ہیے پھا چو اس کی زندگی میں سامل
کوسش کی پھی لیکن وہ ہرنار انکار کرگنی پھی اس نے یہ سب سوچیے انک گہرا سانس پھرا اور وضو کرنے
کیلیے واسروم کی سمت چل دی۔
_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\
سادی کی پیارتوں میں دن کس طرح گزرے پنہ ہی یہیں چال سب اس چکر میں گھن چکر پیے ہونے پ ھے
کسی کو پھی انک شیکیڈ کیلیے پھی فرصت یہیں پھی غدنل ضاخب نے نمام اپ تطامات کرنے کے نعد چازم
کو اس کے کمرے کی چاپب دھکیال پھا کہ وہ چاکر پیار ہوچانے اور وہ پھکا ہارا جیسے کمرے میں داچل ہوا
مفرہ کو کمرے میں یہ ناکر منہ پیا کر رہ گیا دل پری طرح جراب ہوا انک تو صیح سے کاموں میں مصروف یت
کی ندولت وہ انک لمحہ پھی اس کے ناس ئتبھ یہیں نانا پھا یہ نات کرنانا پھا اور اپھی مزند وہ غاپب پھی وہ
چارچایہ انداز میں اپیا کرنا اپھانے واسروم میں پید ہوگیا۔
مفرہ یہ سارا کام ہوگیا ہے مبھاناں وعیرہ پیک ہوگنی ہے نس تم اب چاؤ پیار ہوچاؤ میں پھی چارہی ہوں"
"نس۔
نازیہ پیگم مصروف انداز میں توکری کو پیک کرنے ہونے تولی تو وہ پھی شیجیدگی سے سر ہالنی ا پیے کمرے کی
چاپب پڑھ گنی کمرے میں داچل ہونے ہی چازم کی عیر موچودگی اسے پری طرح کھیکی ک نونکہ نازیہ پیگم کے
مطاتق وہ کمرے میں چاچکا پھا وہ کیدھے جھیکیے الماری سے ا پیے کیڑے نکا لیے لگی اسی دوران واسروم
کے دروازے یہ کھ تکا ہونے کی آواز سے وہ چونک کر پیچھے مڑی تو چازم ا پیے گیلے نالوں میں انگلیاں چال رہا
پھا لیکن اسے دنکھیے ہی نےپیازی سے آ ئتیے کی چاپب م نوجہ ہوگیا مفرہ کا منہ اس کے نظرانداز کرنے پر
کھل گیا۔
وہ اس کے فرپب چانی دھبمی آواز میں تولی لیکن اس نے کونی پھی ِرد عمل ظاہر کرنا گوارا یہ کیا مفرہ اس
کی نےرجی پر کھول کر رہ گنی۔
"چازم۔"
وہ دھیدلی آنکھوں سے اسے دنکھیے ہونے تولی تو چازم نے چارچایہ انداز میں اسے اپنی سمت کھتیحا
کہ اس کا سر اس کے چوڑے ستیے سے اچانک ہونی افیاد یہ زور سے نکرانا وہ انکدم کراہ کر رہ گنی۔
مچھ سے یہیں پرداست ہونا کہ آپ کا میری ذات کو توں نظر انداز کرنے نافی سب کو توجہ د پیا میرے گھر"
ہونے کے ناوچود صیح سے آپ نے انک دفعہ پھی مچھ سے نات کرنا گوارا یہیں کیا یہیں سہا چانا ہے یہ
دل میں درد ہونا ہے خب خب آپ میری آنکھوں کے سا میے رہنی ہیں نا یہاں سکون رہیا ہے ا نسے لگیا
نے میرا دل آناد ہوچانا ہے یہاں یہ چوشیاں رفص کررہی ہے انک سکون سا تورے وچود میں جھانا ہونا نے
مچھے میرا سکون ہر وفت میری آنکھوں کے سا میے چا ہیے ہاں خب میں گھر یہ ہوں نا آقس چاؤں تو آپ
کہی پھی چاسکنی ہیں لیکن میری موچودگی میں فقط میرے ناس ہاں آہسنہ آہسنہ میں ا پیے رونے میں
"گیحانش پیدا کروں گا میں توں آپ کو ا پیے آپ سے ناندھ کر یہیں رکھیا چاہیا۔
وہ اس کی آنکھوں میں جھا نکیے دل یہ ہاپھ ر کھے نےنسی سے توال تو مفرہ اسے دنکھ کر رہ گنی۔
چازم آپ چا پیے ہیں انسا کبھی کچھ یہیں ہوا نس گھر میں سادی کا ماچول ہے نس اسی لیے افرانفری"
"جھانی ہونی ہے ۔
وہ اس کے ستیے یہ سر رکھیے میاپت سے تولی تو چازم اس کا معصوم و دلکش جہرہ آنکھوں کے را شیے دل
میں انارنے دلکسی سے ہیس دنا اور آگے پڑھیے اس کے ما پ ھے یہ سدت سے پھرتور لمس جھوڑا مفرہ سرخ
جہرے سمیت جی چان سے کاپنی اور ضوفے سے ا پیے کیڑے اپھانی واسروم میں پیدہوگنی اس کی عحلت
یہ چازم کا فہقہہ نےساخنہ پھا چازم ا پیے کرنے کے ئین پید کرنا ا پیے اوپر مشہور پرپیڈ ارمانی کا پرف نوم
سیرے کرنے لگا آ ئتیے میں نظر آنے ا پیے غکس یہ انک نقصیلی نگاہ ڈا لیے وہ کچھ سوچیے فہام کے کمرے
کی سمت چل دنا ناکہ اس کی پیاری میں مدد ہوسکے۔
اس کے چانے کا نقین کرنے مفرہ نے کمرے میں فدم رکھا اور ا پیے گیلے نال ڈراپر سے خسک کرنے لگی
چلدی چلدی میں اس نے میک اپ کے نام یہ صرف آنکھوں میں التیر مشکارہ لگانا اور ہوپ نوں یہ گالنی
رنگ کی لیسیک لگانے وہ یہت جیشن لگ رہی پھی اپنی سادہ سی پیاری نے پھی اس کا خشن دو آنشہ کردنا
پھا وہ یہ پھی یہیں کرنا چاہنی پھی لیکن نازیہ پیگم کی چاص ہداپت پھی کہ گھر کی یہو ہونے کی چیت یت سے
یہ پیاری الزمی کرے اس نے نالوں کا چوڑا پیانے گولڈن کلر کا نقیس اور فبمنی ححاب ا پیے سر یہ لیتیا اور
نفاب بن اپ کرنے لگی
م
ساری پیاری کمل ہونے ہی اس نے آ ئتیے میں انک پ تقیدی نگاہ ا پیے اوپر ڈالی نلیک پ یٹ کا گھت نوں نک
آنا فراک خس کے گلے گھیرے یہ نگت نوں کا کام ہوا پھا ساپھ گولڈن اور نلیک چاماوار کا سرارہ یہیے ڈو پنہ
م
انک طرف ڈالے سر یہ ححاب لیتیے وہ چانے کیلیے کمل پیار پھی۔
"مفرہ آپ پیار۔"
چازم چو نےدھیانی میں اسے آواز د پیے ہونے کمرے میں داچل ہورہا پھا اس یہ نظر پڑنے ہی زنان نالو
سے چالگی اس نے انک گہری نگاہ اس کی پیاری یہ ڈا لیے اونجی آواز میں ماساہللا کہا تو وہ جھت یپ سی گنی۔
وہ اس کے فرپب آنے اس کی واسکٹ کے ئین پید کرنے ہونے تولی تو وہ دھیرے سے اس کے ما پ ھے
یہ لب رکھ گیا۔
کیا نار اپھی اس چاند کا دندار پھی یہیں ہوا اور یہلے ہی یہ نادلوں کی اوٹ میں ہوگیا اپھی تو اسے اغزاز"
"پھی نحسیا ہے کچھ نظِر کرم کربں ا پیے مرند پر۔
اس سے یہلے کہ وہ اس کا نفاب کھول کر کونی ئیش فدمی کرنا مفرہ لمچے میں اس کا چصار توڑنی پیچھے ہونی
اور پیتیہی نگاہوں سے اس کی سمت دنکھا۔
خپ کرکے ناہر چلیں سب پیار ہیں پنہ یہیں اپیا پھرک پیا کہاں سے اکبھا کیا ہے کبھی کبھی تو مچھے انسا"
"محسوس ہونا ہے دپیا جہاں کے پھرکی آپ کے اندر آسمانے ہیں۔
وہ پڑپڑانے والے انداز میں تولنی دروازہ کھو لیے ناہر کی چاپب پڑھ گنی چیکہ اس کے تو لیے پر چازم منہ
کھولے اسے چانا دنکھیا رہا۔
یہیں مطلب اب پیدہ پ نوی سے پیار مجیت پھری نائیں کرے تو پھرکی کہالنے گا افف ناہللا کیسی پ نوی"
نلک پ ُ
" نلے ناندھ دی ہے رومییس میں ل ھس۔
وہ دوتوں ہاپھ آسمان کی چاپب اپھانا پیحارگی سے سکوہ کرنا ہوا توال لیکن دروازے سے آنے والی تیز آواز یہ
گڑپڑا کر فورا ہاپھ پیچے کرگیا اور پرجھی نگاہوں سے دروازے کی سمت دنکھا۔
جیسی پھی ہوں یہ آ نکے ہی چصے میں آنی ہوں اسی لیے فصول ناتوں سے گرپز پرئیں اور مچھے پرداست"
"کربں پھرکی انسان۔
مفرہ چو اپیا کلچ لتیے کمرے میں آنی پھی اس کی نائیں شن کر پید لہچے میں تولی اور ڈرنسیگ سے کلچ اپ ھانے
بن فن کرنی کمرے سے ناہر نکل گنی۔
چیکہ چازم اس کے انک نار پھر ا پیے آپ کو اس لقب سے توازنے پر پڑپ کر رہ گیا۔
اور عصے سے اپنی چوڑی کالنی یہ ڈانل کی گھڑی یہتیا اس کی نلقید میں چل پڑا۔
_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\
سیرازی ہاؤس میں ہر چاپب پرفی قمقموں سے رات کے وفت پھی اچاال پھیال ہوا پھا ہر چگہ کو پھولوں سے
آراسنہ کیا گیا پھا پھولوں کی چوسنو ہر چاپب اچاطہ کیے ہونی پھی چو سب کی روچوں کی معظر کررہی پھی
پھولوں کی لڑتوں کو دتوار یہ ل تکانا گیا پھا ساپھ ہی لگی الئیس اسے مزند چونصورنی نحش رہی پھی۔
مہماتوں کی آہسنہ آہسنہ آمد ہورہی پھی مسیر اپیڈ مسز سیرازی گھر کے ناالنی دروازے یہ کھڑے مہماتوں کا
ن
استقیال کرنے میں مصروف پھی چو چو گھر کی سحاوٹ یہ نظر ڈالیا سب کی آ کھیں میں شیانش در آنی اپنی
پیاری ہونی پھی ک نوں یہ گھر پھر کی الڈلی اور اکلونی ئتنی کی سادی پھی۔
گھر کے الن کو پھی چونصورنی سے سحانا گیا ہے شقید اور سرخ رنگ کے پردوں سے ستیج کو چونصورنی سے پیار
کیا گیا پھا اس کے اوپر پھولوں کی لڑناں لیک کر انک چونصورت سا م تظر ئیش کررہی پھی گول میز کے
اردگرد لگی کرشیاں خس یہ شقید رنگ کا کیڑا اور ساپھ ہی سرخ رنگ کے رتیز لگے ہونے پ ھے جیسے جیسے
مہماتوں کی آمد ہورہی پھی وتیرز ایہیں چوس وعیرہ سرو کرنے میں مصروف پ ھے مسیر اور مسز سیرازی
مہمان توازی میں کونی کمی یہیں رہیا چا ہیے پ ھے پبھی ہر چگہ سب ہیسی چوسی چوش گت نوں میں مصروف
پ ھے۔
"ماساہللا یہت خسین لگ رہی ہو دو لہے میاں تو نمہیں دنکھیے ہی چواس کھودبں گے۔"
ٰ
لیلی چو چود مفرہ جیسے ہی سوٹ میں ملنوس پھی لیکن اس نے تیروں نک جھونے النگ فراک پیانے کو
پرچیح دی پھی فل ہ نوی میک اپ کیے ڈو پنہ انک کیدھے یہ ڈالے نالوں کا میسی چوڑا پیانے کاتوں اور
گردن میں پھاری پھکرم آوپزے اور ہار یہیے وہ دلہن کی اکلونی پھاپھی ہونے کا تورا چق ادا کررہی پھی
م
وہ اپنی پیاری کمل کرنے کے نعد میرب کے کمرے میں جیسے ہی داچل ہونی اسے دنکھیے نےاجتیار تول
اپھی لیکن دو لہے کے نام یہ میرب کا دل نچھ سا گیا لیکن اپنی ندولت وہ آج کے دن کسی کو دکھ یہیں
دے سکنی پھی پبھی چاموسی سے مسکرادی۔
سرخ آنسی رنگ لہ تگا اور سارٹ فراک یہیے خس یہ گولڈن کلر کا پھاری نگت نوں کا کام ہوا پھا ڈو پیے کو بن
کے سہارے سے پیچھے چوڑے یہ انکا کر بن اپ کیا گیا پھا پھاری سونے کے زتورات یہیے چو مسز سیرازی
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 549 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
نے چاص طور پر اس کیلیے پیار کروانے پ ھےناک میں سونے کی ہی پبھ ڈالے کالپ نوں میں پھر پھر کر
ٰ
چوڑناں یہیے ل نوں یہ ڈارک رنڈ کلر کی لپ شیک لگانے وہ آسمان سے اپری کونی چور ہی لگ رہی پھی لیلی
نے اسے دنکھیے دل ہی دل میں ماساہللا کہا۔
وہاج کی نکار یہ وہ میرب کو انک شیکیڈ کا کہیے کمرے سے ناہر نکل گنی اس کے چانے ہی میرب نے
اقسردگی سے آ ئتیے میں نظر آنے ا پیے غکس کو دنکھا۔
کاش آج میری پیاری آپ کیلیے ہونی لیکن میں ا پیے ہونے والے سوہر کو مزند دھوکے میں یہیں رکھ"
سکنی کسی اور کی نادوں کو دل میں نسا کر اسی لیے آپ کا میرے دل سے نکل چانا ہی یہیر ہے آج میں
م
کمل طور پر کسی اور کی ہوچاؤں گی پھر میرا آپ کو سوچیا پھی گیاہ کے زمرے میں آنے گا اور میں ا پیے ہللا
"کو مزند ناراض یہیں کرسکنی۔
ٰ
لیلی جیسے ہی کمرے میں داچل ہونی وہاج کو عیسال کو ستبھا لیے دنکھ مسکراہٹ دناگنی خس نے رو رو کر
اپیا چال پرا کیا ہوا پھا چیکہ وہ اسے خپ کرانے میں ہلکان ہورہا پھا۔
نے پھی ہٹ دھرمی سے اسے نالنے کی زجمت یہیں پھی اس کا من موہیا روپ دنکھیے ناراضگی تو کہی دور
چاسونی پھی وہ انکدم سے عیسال کو اس کی گود سے انارنے پیڈ یہ لیانے اس کے منہ میں فیڈر ڈال دنا اور
ک ٰ
لیلی کو انک جھیکے میں ھتیجیے ا پیے چصار میں لے گیا۔
ن
"کیا ہے ک نوں پیگ کررہے ہیں کہی میری چونصورنی یہ گھل تو یہیں گیے۔"
ٰ ن
وہ اس کی چاپب د کھنی نمسخرایہ انداز میں تولی تو وہاج جھک کر اس کے ما پ ھے یہ لب رکھ گیا لیلی نے فورا
سے یہلے اپیا ماپھا ضاف کیا جیسے اس کے لمس کو میانا چاہنی ہو وہ اس سے نےجی تو پرت رہی پھی
لیکن اس کا توں نظرانداز کرنا اسے یہت پری طرح کھل رہا پھا اب پھی اس کی اپنی سی عیاپت پر اس کی
ن
آ کھیں نےساخنہ تم ہونی پبھی چفگی سے رخ پھیڑ گنی۔
"ا پیے دتوں سے میں اپ تطار میں پھی کہ آپ آج پ ھیک ہوگے لیکن یہیں پڑنا پڑنا کر مارا ہے مچھے۔"
وہ اس کے ستیے یہ مکہ مارنے ہونے تولی تو وہ اس کا وہی ہاپھ چوم گیا۔
وہ اس کے گرد گھیرا مزند پیگ کرنے ہونے توال تو وہ پھی سب کچھ پھالنے مسکراہٹ دناگنی اور اس کے
مصنوط نازو یہ چیکی پھرنی اس کا چصار توڑ گنی وہاج نے کرا ہ یے داپت ئیسیے ہونے اس کی سمت دنکھا تو وہ
مدھم سا فہقہہ لگاگنی۔
وہ اس کی نات کو ہوا میں اڑا گنی اور اسے انک فالپیگ کس سے توازنی کمرے سے ناہر نکل گنی۔
وہاج نے اس کی کس کو نکڑنے ا پیے دل کے مفام یہ رکھیے گہرا سانس پھرا اور سدت سے عیسال کو ا پیے
چ پ تھ پ
جی
اندر یے یچے کی طرف ل دنا۔
پیازی فبملی کا پھی پرپیاک استقیال کیا گیا مسز سیرازی مجیت پھرے انداز میں فہام کے سر یہ ہاپھ رکھیے
اس کا ماپھا چوم گنی چو فیکشن کے لحاظ سے ہلکے سے کام والی سیروانی یہیے چاذب نظر آرہا پھا۔
نافی سب سے ملیے مالنے ان سب کو انک چاپب ر کھے ضوفے یہ ئتبھیے کا اسارہ کیا مفرہ نے چگہ ستبھا لیے
ٰ
لیلی کی نالش میں نظربں گھمانی لیکن وہ کہی دکھانی یہیں دی چازم چو کسی سے مونانل میں مصروف پ ھا
اس کے جہرے سے نےجتنی پھا ئتیے مونانل چ یب میں ڈا لیے اس کی سمت م نوجہ ہوا اور پھ نوبں اچکانے
ہونے اس سے نےجتنی کا سیب توجھیا چاہا۔
"میں سوچ رہی ہوں کہ میرب کو خب اس سب کے م تعلق آ گاہ کیا چانے گا تو اس کا ِرد عمل کیا ہوگا۔"
وہ آنکھوں میں استیاق لیے تولی تو چازم اس کی جہرے سے جھلکنی معصومیت کو دنکھیے مسکرادنا۔
ٰ
"لیں وہ لیلی آگنی چائیں مل لیں۔"
ٰ
چازم نے اس کی توجہ ان کی ہی چاپب آنی لیلی کی سمت میذول کرانی تو وہ پھی مسکرانے ہونے وہاں
ئ ٰ
سے اپھ کھڑی ہونی لیلی نے مسکرانے ہونے ان سب کو چوش آمدند کہا اور کچھ لمچے ان کے ناس تبھنی
مفرہ کو لیے میرب کے کمرے کی سمت چل دی۔
مفرہ جیسے ہی اس کے کمرے میں داچل ہونی تو اپنی توری پیاری کے ساپھ موچود میرب کو مجیت پھری
نظروں سے دنکھیے نےساخنہ ماساہللا کہ گنی
میرب پھی اسے دنکھیے چونک کر وہاں سے اپھ کھڑی ہونی ناچانے ک نوں اسے دنکھیے سدت سے دل چاہا کہ
دل کا عیار نکال دے لیکن پھر ضتط کرنے مسکراگنی اس کی اپری ہونی ضورت دنکھ مفرہ کے دل میں آنا
ٰ
کہ اسے سب خیزوں سے آ گاہی دے دے لیکن لیلی کے ہاپھ دنانے پر وہ ہوش کی دپیا میں وانس آنی اور
آگے پڑھیے اسے ا پیے چصار میں لیا۔
"محیرمہ دو لہے والے آ چکے ہیں اپنی پیاری نکڑبں کسی پھی وفت مولوی ضاخب دھاوا تول سکیے ہیں۔"
ٰ
لیلی سرارت سے آنکھ دنانے ہونے تولی تو میرب کا دل دھک سے رہ گیا ہاپھوں کی کیکیاہٹ ان دوتوں کی
زپرک نگاہوں سے مخفی یہیں پھی اپنی دپر میں وہاج اور سیرازی ضاخب کمرے میں مولوی سمیت داچل
ہونے وہاج نے آگے پڑھیے اسے ا پ یے چصار میں لیا اور ضوفے یہ پراجمان ہوگیا۔
ن ی
تو کیا وہ گھڑی آ ہیجی پھی خب سب کچھ چبم ہوچانا پھا اس نے آ کھیں میجیے ہونے سوچا۔
ٰ
لیلی اور مفرہ نے انک دوسرے کے ہاپھوں کو سجنی سے پھام لیا میرب وہاج کے کیدھے سے سر نکانے
سدتوں سے رودی کیا انک لڑکی کیلیے ماں ناپ کا گھر جھوڑنا آسان ہونا ہے وہاج کا نس چلیا تو اسے کبھی
ا پیے سے دور یہیں چانے د پیا لیکن یہ پھی انک دسنور ہے کہ پیتیاں ماں ناپ کے گھر پڑانی ہونی ہیں
انک یہ انک دن وہ یہ آنگن سونا کرچانی ہیں۔
وہاج نے اس کا سر پھیکیے اسے دالسا دنا اور مولوی کو نکاح سروع کرنے کا چکم دنا نکاح کے کلمات
پڑھے چارہے پ ھے ہر چاپب چاموسی جھانی ہونی پھی سیرازی ضاخب نے اس کے سر یہ ہاپھ رکھیے ا پیے
ساپھ کا نقین دالنا تو اس نے اپنی سسکی روکی۔
"آنکا نکاح فہام پیازی ولد وہاب پیازی کے ساپھ طے نانا نے کیا آنکو ف نول ہے؟"
مولوی ضاخب نے توجھا تو میرب کا رونا نلکیا وچود گونا زلزلوں کی ذد میں آگیا اس نے جھیکے سے گردن
اپھانے سب کی سمت نےنقتنی سے دنکھا تو سب تم آنکھوں سے مسکرا رہے پ ھے میرب کو سمچھ یہیں
آرہا پھا کہ وہ ہیسے نا رونے ہیسے اس نات یہ کہ کیا قسمت توں پھی مہرنان ہونی ہے نا رونے کہ کسی نے
اس کی چالت یہ پرس کھانے فہام کے سا میے اس کی مجیت کی پھیگ مانگی ہے۔
وہاج کے ہاپھ دنانے پر اس نے دھیدلی نگاہوں سے اس کی سمت دنکھا تو اس نے اپیات میں سرہالنے
اسے چواب د پیے کا اسارہ کیا میرب اپنی نمام نےلگام سوچوں کو جھیکنی مولوی ضاخب کی سمت م نوجہ
ہونی۔
ئین نار نکاح کے کلمات ادا کرنے وہ اپیا سب کچھ فہام کو سوپپ چکی پھی لیکن جہرہ انکدم شیاٹ ہوگیا پھا
وہ سب مسکرانے ہونے اسے گلے لگانے میارکیاد دے رہے پ ھے لیکن اس کے دل و دماغ میں تو جھکڑ
چل رہے پ ھے وہاج اس سے نعد میں ملیے کا کہیے مولوی ضاخب کو لیے ناہر الن کی سمت پڑھ گیا ک نونکہ
اب فہام کی ناری پھی۔
چازم اس کے ساپھ ہی ضوفے پر پراجمان پھا وہاب ضاخب اور غدنل ضاخب پھی ناس ہی ئتبھے پ ھے نازیہ
پیگم تو اس کی نظربں انارنے یہیں پھک رہی پھی ان کا تو جیسے پرسوں پرانا چواب تورا ہورہا پھا۔
مولوی نے نکاح کے کلمات ادا کرنا سروع کیے اور نکاح پڑھوانا سروع کیا۔
"آنکا نکاح میرب سیرازی ولد خشن سیرازی سے طے نانا گیا ہے کیا آنکو ف نول ہے؟۔"
ن ن
مولوی ضاخب نے آجری نار کلمات دہرانے تو فہام آ کھیں پید کیے اس کا نصور ذہن میں النے آ کھیں میچ
گیا ماچول میں اچانک چاموسی جھاگنی
اور فہام نے اپیا سب کچھ اس پیاری لڑکی کے نام کرکے اسے اپنی ملکیت میں لے لیا پھا دل میں انک
پھیڈی پھوار سی پرسی وہ چازم کی چاپب د نکھے دلکسی سے مسکرادنا ہر چاپب میارک ہو کا سور اپھا اب
انک دوسرے کے گلے لگے ہیس کر میارکیاد دے رہے پ ھے۔
پ ٰ ی ل چ ھ ک ن
مفرہ ان سب کو انک نظر د نی اندر مرے کی چاپب ل دی جہاں لی اسی کی ت ظر ھی۔
ت م ک
ٰ
وہ جیسے ہی کمرے میں داچل ہونی میرب لیلی کے کیدھے یہ سر نکانے رونے کا شعل فرمارہی پھی
مفرہ اس کی دوسری چاپب ئتبھیے ہونے پرنسانی سے تولی اس کا توں زاروفطار رونا اب پرنسانی میں متیال کررہا
پھا۔
محیرمہ کہ رہی ہے کہ مچھے یہیں کرنا پھا یہ نکاح آپ لوگوں نے ذپردشنی ان کا نکاح میرے سے پڑھوانا"
"ہے۔
ن ٰ
لیلی چلے کیے انداز میں تولی تو مفرہ نے آ کھیں جھونی کیے میرب کی چاپب دنکھا خس نے رو رو کر میک
اپ کا تیراغرق کرنے میں کونی کسر یہیں جھوڑی پھی۔
"پھنی اب ہم اس م تعلق کونی سنورپنی تو یہیں دے سکیے اب تم چاتو اور نمہارا میاں۔"
مفرہ س ِان نےپیازی سے کیدھے اچکانے ہونے تولی۔ جیسے اسے اس سب سے کونی فرق یہ پڑا ہو۔
اپنی دپر میں کمرے کا دروازہ ناک ہوا اور نازیہ پیگم چازم کے ہمراہ کمرے میں داچل ہونی میرب نے چلدی
سے ا پیے آنسو ضاف کیے نازیہ پیگم اس کا جہرہ دنکھ کر پھبھک گنی پھر سب کچھ ذہن سے جھیکیے آگے
پڑھیے اس کے ما پ ھے یہ مجیت پھرا توشہ دنا وہ تم آنکھوں سمیت جہرہ جھکاگنی
_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\
ی
پیازی ہاؤس ہیجیے ہی میرب کا ساندار استقیال کیا گیا وہ ان سب کا چیال کرنے دھبمی مسکراہٹ جہرے
یہ سحاگنی وہ کسی کے سا میے پھی اپیا آپ ظاہر یہیں کرنا چاہنی پھی فہام کا نام اس کے ساپھ جڑ چانا
اس کا اخساس اس کا نلکل اس کے آس ناس ہونا میرب کیلیے کسی چوش قسمنی سے کم یہیں پھا لیکن وہ
اپنی چلدی اسے معاف کرنے کا ارادہ یہیں رکھنی پھی سادی کی کچھ رسومات کے نعد نازیہ پیگم نے مفرہ
کے ساپھ میرب کو کمرے میں یہ نوادنا مفرہ نے اسے جیسے ہی پیڈ یہ.پبھانا اس کے پھیڈے نخ ہاپھ
محسوس کرنے اس کے ناس ہی ئتبھ گنی چو نافاغدہ ہولے ہولے کیکیارہی پھی مفرہ نے اس کا ہاپھ
پھا میے اسے نسلی دی۔
رنلیکس رہو یہ آپ دوتوں کا ذانی معاملہ ہے اور مچھے امید ہے کہ صیح خب تم اپھوں گی تو انساہللا سب"
"پھیک ہوا ہوگا۔
مفرہ اس کا گال پھبھیانے ہونے اپیاپ یت پھرے لہچے میں تولی تو وہ نےاجتیار نظربں جراگنی۔
وہ گھڑی یہ نظر ڈا لیے پیڈ سے اپھ کھڑی ہونی چو رات کے نارہ نحارہی پھی اور اسے نسلی د پنی کمرے سے
ناہر نکل گنی۔
اس کے نکلیے ہی وہ کمرے کا چاپزہ لتیے میں مصروف ہوچکی پھی کہ اچانک کمرے کے دروازے یہ کھ تکا
ئ
ہوا وہ شیاٹ جہرے کے ساپھ گردن جھکانے تبھی رہی دل چاہ رہا پھا کہ یہ سحا کمرہ یہس یہس کردے
جیسے اس کی دل کی چالت جراب پھی و نسے اس کمرے کی چالت کو پھی جراب کردے دروازہ کھلیے ہی فہام
کمرے میں داچل ہوا اور اپیا چلق پر کرنے آنے والے لمحات کیلیے چود کو پیار کرنے لگا اس نے اس کے
سچے سنورے نقوش سے نگاہ جرانے سیروانی انارنے ضوفے یہ رکھی اور چود آرام دہ چالت میں اس کے
سا میے ہی پیڈ یہ پراجمان ہوگیا لیکن میرب نے ہٹ دھرمی سے نگاہ اپھانا پھی گوارا یہیں کیا آنسو نلکوں کی
ناڑ توڑنے کیلیے نےجین پ ھے لیکن وہ چود یہ ضتط کا کڑا یہرا پبھانے ہونے پھی وہ یہیں چاہنی پھی کہ مزند
ا پیے آپ کو کمزور ناپت کرے۔
فہام نے ہمت کرنے اس کا دودھیا مہیدی سے سحا مومی ہاپھ ا پیے مصنوط ہاپھوں میں پھام لیا اس کے
ہاپھ لگیے کی دپر پھی میرب کے وچود میں چوئتیاں ر پیگیے لگی اس نے سجنی سے فہام کا ہاپھ جھیک دنا اور
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 559 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
چود اپنی انگلیاں چیحانے وہاں سے اپھ کھڑی ہونی اس کے اپھیے ہی چوڑتوں کی جھ تکار نے فہام کو اپنی
چاپب م نوجہ کیا وہ فلحال اس سے سحت قسم کی ناراضگی کی ہی توفع کررہا پھا۔
"انک نار میری نات شن لو اس کے نعد چو نمہارا ف تصلہ ہوگا مچھے م تظور ہوگا۔"
اس نے گونا نات کی یہمید ناندھی لیکن میرب نے کونی چواب یہیں دنا آنسو رخسار یہ لیک آنے پ ھے اس
کے نےآواز رونے یہ فہام نے پڑپ کر اس کی سمت دنکھا۔
.وہ سجنی سے رخ پھیر گنی وریہ اس کی ضورت دنکھ سب کچھ پھو لیے کو جی چاہ رہا پھا
س س
"میری نائیں تو نمہیں ستنی ہی پڑے گی میرب نلیز مچھے غلط مت مچھو میری نات پھی تو مچھو۔"
وہ اس کا ہاپھ پھا میے میت کرنے والے انداز میں توال تو اس نے سکوہ کیاں نگاہوں سے اس کی سمت
دنکھا اور اس کے ہاپھ سے اپیا ہاپھ جھڑانا۔
میں آپ کو انسا چق نلکل پھی یہیں دے رہی کہ آپ میرا ہاپھ نار نار پھا میے کی.جرأت کربں اسی لیے"
"مہرنانی کرکے فاضلہ فاتم کربں۔
وہ سحت لہچے میں پیتیہہ کرنے والے انداز میں تولی وہ الگ نات پھی کہ اس کا لہحہ رونے کی چعلی کھارہا
پھا ہاں وہ کمزور پڑ رہی پھی۔
چق کی نات یہ ہی کی چانے تو یہیر ہے ک نونکہ یہ چق میں نے گواہوں کی موچودگی میں چاضل کیا ہے کونی"
"پھی مچھے اپیا چق لتیے سے روک یہیں سکیا تم پھی یہیں۔
اس کی نات یہ وہ نمسخر سے ہیسیا ناور کرانے والے انداز میں توال تو اس کے وچود میں سیسنی سی دوڑ گنی
اس نے ہاپھوں کی انگلیاں مڑوڑنے ان کی لغزش یہ فاتو نانا چاہا۔
نمہیں لگیا ہے کہ میں نمہارے ساپھ کچھ غلط کرسکیا ہوں میں چود ان چاالت سے پرنسان پھا میرے وہم"
"و گمان میں یہیں پھا کہ تم اس چد نک میرے میں انلولو ہوچاؤ گی میرا نقین کرو میرب۔
وہ اس کے دوتوں ہاپھ پھا میے اسے نقین دالنے والے انداز میں توال۔
مچھے کونی صفانی یہیں چا ہیے میں چاپنی ہوں کہ آپ کو ذپردشنی مجنور کیا گیا ہے اس سادی کیلیے لیکن"
"میں آپ کو یہ رسنہ آگے لےچانے کیلیے فورس یہیں کروں گی آپ چاہے تو مچھے اپھی ظالق۔
م
اس سے یہلے کہ وہ نات کمل کرنی فہام نے سجنی سے اس کے دوتوں نازوؤں کو چکڑ لیا کہ اس کی
ن
انگلیاں ا پیے نازو میں گرنی ہونی محسوس ہونی وہ نکل تف کی سدت سے آ کھیں میچ گنی۔
کس نے کہا کہ مچھے مجنور کیا گیا ہے ڈتم اٹ ڈرنا پھا میں کسی پھی وچود کو اپنی زندگی میں سامل کرنے"
سے میرے یہیں چاہیا پھا کہ میری وجہ سے مزند کسی لڑکی کی زندگی پرناد ہو لیکن اس دن مفرہ کے
سمچھانے پر میں نے سوچ لیا پھا کہ میں انک کوسش الزمی کروں گا لیکن میری کوسش کرنے سے یہلے
ہی تم نے ا پیے ساپھ غلط کرنے کی کوسش کی میری ہمت مزند چواب دے گنی اس کے نعد مچھے یہیں
معلوم چازم اور وہاج نے کیا کیا کیسے کیا لیکن چو پھی کیا ایہوں نے آج تم میرے سا میے صرف میرے
" لیے سجی سنوری میرے نام سے جڑی کھڑی ہو اور یہ میرے لیے یہت فخر کی نات ہے۔
وہ اس کا جہرہ دوتوں ہاپھوں میں پھا میے ک ما پ ھے یہ مجیت پھرا لمس جھوڑنے ہونے توال تو میرب کے منہ
سے نےاجتیار انک سسکی نکلی۔
آپ یہیں چا پیے میں نے یہ دن کیسے گزارے ہیں روز انسا محسوس ہونا پھا کہ زندگی موت کی چاپب"
دکھیل رہی ہے روز انک پنی موت مرنی پھی نس سدت سے کسی معخزے کا اپ تطار پھا مچھے اب کبھی چود
سے دور مت کیجیے گا ک نونکہ اب اگر مزند کچھ ہوا تو میں جتیے جی مر چاؤں گی مچھ میں مزند سکت یہیں
"ہے۔
فہام نے اس کی سوجھی آنکھوں یہ اپیا لمس جھوڑا وہ کیسے اس وچود کی نفی کرسکیا پھا چو اس سے مجیت
کرنے کا دعوندار پھا وہ زندگی پھر اب سے مجیت اور اس کی فدر کرنا چاہیا پھا۔
کبھی پھی یہیں اب تم میری دسیرس میں آچکی ہو اب ہمیں موت کے غالوہ کونی دوسری خیز چدا یہیں"
"کرسکنی۔
وہ رونے ہونے اس کے ستیے میں سر رکھ گنی فہام نے کسی فبمنی میاع چیات کی طرح اس کے گال یہ
پ
لب رکھیے اسے ا پیے اندر ھتیچ لیا کبھی یہ جھوڑنے کیلیے وہ دھیرے دھیرے اس کے کاتوں میں سرگوسی
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 562 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
کرنے چصار مزند پیگ کرنا چارہا پھا میرب کے ناراضگی کے نمام دعوے دھرے کے دھرے رہ گیے پ ھے
اور اسے تو پھوڑی توجہ اور مجیت درکار پھی اور خب وہ اسے مل رہی پھی تو وہ ک نونکر اس سے منہ موڑنی
ن
میرب اس کے چصار میں چود کو پرسکون محسوس کرنے آسودگی سے آ کھیں موند گنی۔
_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\
ی
مفرہ نمام کاموں سے فارغ ہوکر جیسے ہی کمرے میں ہیجی چازم کو کمرے میں یہ دنکھیے نےاجتیار نسکر پھرا
سانس چارج کیا ک نونکہ اس کے چیاالت کچھ پیک یہیں پ ھے آج اس نے انک نظر تورے کمرے میں
دوڑانے الماری میں سردنے آرام دہ کیڑے نکا لیے چاہے اس سے یہلے ہی کونی عقب سے ا پ یے چصار
میں لے گیا مفرہ نے آنکھوں کو سجنی سے میچ لیا الینہ گردن موڑنے کی زجمت یہیں کی۔
"میری چان دلرنا مچھ سے جھپ کر کہاں چلی پھی اپھی تو جی پھر کر دندار پھی یہیں کرانا آپ نے۔"
اس نے عقب سے اسے ناہوں میں پھرلیا اور اسے پیڈ نک النا مفرہ نے پھوگ نگلیے ہونے اس کی چاپب
دنکھا کو مجیت پھری نظروں سے اسی کی چاپب م نوجہ پھا۔
میری مجیت نے کچھ ذنادہ ہی مغرور یہیں کردنا آپ کو چو آپ ہم سے توں جھیے جھیے رہ یے ہیں اس"
جہرے کے نقوش پر کچھ ہمارا پھی چق ہے صیح سے دند ِار نار کیلیے پرس رہے ہیں اور یہاں لوگ ا پیے
عصب ڈھانے ہونے پھی ہم سے پیاہ مانگ رہے ہیں ذرا ہمارے ناس آنے ہم ان کے خشن کو جراج
"ئیش کرنے۔
چازم چذنات سے توجھل آواز میں اس کے جہرے یہ فرپب جھکیے توال اور ساپھ ہی اس کی کان کی لو کو چوم
لیا مفرہ اس کا لمس محسوس کرنے جی چان سے کاپنی ندن میں انک سیسیاہٹ سی دوڑ گنی دل پھا جیسے
نسلیاں توڑ کر ناہر آچانے گا۔
دنکھا اسی لیے نس اسی ندولت میں صیح سے پھاگ رہی پھی آپ سے ک نونکہ آپ کو اس کے غالوہ پھر"
"کچھ سوجھیا ہی یہیں ہے۔
وہ اپنی نےنسی ظاہر کرنے دوتوں ہاپھوں میں جہرہ جھیاگنی چازم اس کی چانل نوا انداز یہ فدا ہی تو ہوا ہے اور
آگے پڑھ کر اس کے ہبھیل نوں یہ لب رکھ گیا۔
وہ اسی لیے سکون میرے ک نونکہ میں آپ کے غالوہ کچھ محسوس ہی یہیں کرنا چاہیا نس آپ کی نشہ آور"
"فرپت میں جتیا چاہیا ہوں اسی میں یہکیا چاہیا ہوں۔
وہ اسے ا پیے چصار میں لتیے ہونے توال اور ساپھ ہی اس کا چوڑا کھول دنا اس کی انگل نوں کا لمس ا پیے نالوں
س
یہ محسوس کرنے وہ جی چان سے کاپنی اور انک ہمی ہونی نگاہ اس یہ ڈالی لیکن چازم اس کے نالوں کی
مہک کو محسوس کرنے میں مصروف پھا۔
"چازم۔"
وہ کا ئتیے لہچے میں تولی لیکن وہ اس سے یہلے ہی اس کے ل نوں یہ انگلی رکھیا اسے چاموش کراگیا اور انک
گھمییر اور گہری نگاہ اس کے سرانے یہ ڈالی چو سرخ جہرے سمیت ا پیے آپ کو جھڑانے کی شعی کررہی
پھی لیکن چازم نے اپنی گرفت کو مصنوط کرلیا پھا اور اب اس کے فیدھاری گالوں یہ اپنی ناک کو سہال رہا
پھا ناچانے انکدم اسے کیا ہوا وہ اسے ا پیے چصار سے آزاد کرنے پیچھے ہوا اور اپنی چ یب سے کچھ پ نو لیے لگا
مفرہ نے خیرت سے اس کی چاپب دنکھا چو چ یب سے نازپب نکال رہا پھا وہ دھیرے سے اس کے
دھودھیا تیر اپنی گود میں رکھ گیا اس کے ہاپھوں کا لمس ا پیے تیروں یہ محسوس کرکے مفرہ کے وچود میں
پرفی سی دور گنی اس نے ا پیے خسک ہوپٹ پر کرنے اس کی چاپب دنکھا چو اب اس کے تیروں یہ مجیت
سے نازپب یہیارہا پھا۔
اس کی آواز نلکل یہیں ہے اگر آپ کا دل مانے تو یہن لیجیے گا یہیں تو میں فورس یہیں کروں گا مچھے"
"یہت سوق پھا اسے آپ کے ان نازک تیروں میں دنکھیے کا۔
اس نے کہیے ساپھ ہی اس کے نانل کے مفام یہ اپیا دہکیا لمس جھوڑا مفرہ کی سانسیں دھونکی کی ماپید چل
رہی پھی وہ اس کے دور ہونے فورا پیڈ سے پیچے اپر گنی اس کے اپرنے ہی چازم کی آنکھوں میں خیرت در
آنی اس نے داپت ئیسیے ہونے اس کی چاپب دنکھا۔
وہ پیتیہی لہچے میں توال لیکن وہ نفی میں سر ہالگنی چازم کا عصہ سوا تیزے یہ یہیچ گیا اس کے ند لیے
ناپرات محسوس کرنے اس نے وہاں سے پھاگیا چاہا لیکن اس سے یہلے ہی چازم نے اسے ا پیے چصار
میں سجنی سے چکڑ لیا اور اس کے گال یہ زور سے کانا اس کی جرکت یہ مفرہ کی چیخ نےساخنہ پھی اس
نے نعحب سے منہ کھولے چازم کی سمت دنکھا چو نفاجر سے اسے ہی دنکھ رہا پھا مفرہ کی آنکھوں میں من
من آنسو پھر آنے۔
وہ روہا نسے لہچے میں تولی تو چازم نے پیا کسی پردد کے ہاں میں سر ہالنا لیکن اس کی اگلی جرکت یہ وہ
شیتیاگنی چو اس کے اسی گال یہ سدت پھرا لمس جھوڑ رہا پھا۔
"مچھ سے دور چائیں گی تو انسی ہی سزا دی چانے گی لیکن پھر انسا مرہم پھی دنا چانے گا۔"
پ
وہ اس کے ما پ ھے یہ لب رکھیا ہوا توال تو وہ منہ نسور گنی چازم سدت سے ا پیے ستیے میں ھتیچ گیا۔
جتنی مرضی مجیت لیادوں آپ یہ لیکن ناچانے ک نوں نسیگی کم ہونے کے نحانے پڑھنی ہی چانی ہے مچھے"
"انسا محسوس ہونا ہے کہ آپ کی فرپت مچھے مدہوش کرنی ہے چلد نا ندپر میں ناگل ہوچاؤں گا۔
وہ سدت پھرے لہچے میں توال تو مفرہ اس کی نات یہ کھلکھال کر ہیس دی لیکن اس کی ساکی نگاہوں یہ
مسکراہٹ دناگنی۔
"اپھی پھی ناگل ہونے کی صرورت ہے آپ کو ناگل مزند کتیا ناگل ہوگا۔"
پ م ن ن م تھ ک
ھ ص
وہ اس کے دوتوں گال یجیے ہونے نوعی خیرا گی سے تولی تو چازم شیا سی انداز یں نوبں اچکا گیا
جیسے اسے مفرہ سے اس نات کی نلکل پھی توفع یہ ہو۔
ناگل کو مزند ناگل اس کے مجنوب کی فرپت کرنی ہے جیسے مچھے آنکی سکون میرے اور اب میں پھر سے"
مزند ناگل ہونے کو پیار ہوں اور آنے والے ہقیے میں مزند ناگل ہونے کا ارادہ رکھیا ہوں خب ہم ہنی مون
"یہ چائیں گے۔
م
وہ اس کی گردن میں جہرہ جھیانے توال تو مفرہ کے وچود میں جیسے تبھی سی گدگدی ہونے لگی
اسے اب اخساس ہوا پھا کہ چاہے چانے کا اخساس کس فدر چونصورت ہونا ہے کہ انسان ا پیے آپ کو
پ
ہواؤں میں اڑنا محسوس کرنا ہے چازم اس کی کھلکھالہٹ کو ا پیے ستیے میں انارنا اسے ستیے میں ھتیچ گیا۔
_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\
کمرے کی کھڑکی سے جھن سے پڑنی دھوپ نے اس کی ئتید میں چلل ڈاال اس نے آنکھوں یہ نازو رکھیے
ن ن
روشنی سے نجیا چاہا خس سے آ کھیں چیدھیا رہی پھی اس نے اپنی اپنی میدی میدی آ کھیں کھو لیے کمرے
کا چاپزہ لتیا چاہا لیکن شعور کی میزل طے کرنے ہی وہ ہڑپڑا کر اپھی اور اردگرد کا چاپزہ لیا اس نے نےساخنہ
چکر ادا کیا کہ فہام پیڈ یہ موچود یہیں پھا وریہ رات کی فرپت کے نعد اس کا سامیا کرنا یہت مشکل پھا وہ
سرمیلی مشکان جہرے یہ سحانے دوتوں ہاپھوں سے جہرہ جھیاگنی دل میں گدگدی سی ہورہی پھی یہ
اخساس ہی چوسکن پھا کہ وہ سخص اب صرف اس کا ہے اب کونی پھی خیز ان کے درمیان دوری کی وجہ
یہیں بن سکنی وہ ان چونصورت لمحات کو جتیا چاہنی پھی۔
فرنش ہوکر وہ جیسے ہی ناہر نکلی فہام ضوفے یہ ئتبھا کسی سے مونانل یہ نات کرنے میں مصروف پھا اس
نے پرجھی نگاہ اس یہ ڈالی اور آ ئتیے کے سا میے ک ھڑی ا پیے نال خسک کرنے لگی فون چ یب میں رکھیے
فہام مصنوط فدم اپھانا اس نک آنا اور اس کے نال سانے یہ رکھیے فبمنی الکٹ اس کے گلے کی زپ یت پیانا
ن
اس کی انگل نوں کے لمس کو اپنی گردن کے محسوس کرنے وہ آ کھیں میچ گنی اس کے ہاپھوں کی کیکیاہٹ
فہام کی نگاہوں سے مخفی یہیں پھی۔
پبھی اس کا گال پھتبھیانے دونارہ ضوفے یہ پراجمان ہوگیا اس کے چانے ہی میرب نے الکٹ کو اپنی
انگل نوں کے توروں سے ہولے سے جھوا اور چلدی چلدی میں جہرے یہ ہلکا ہلکا میک کرنے ل نوں یہ گالنی
رنگ کی لپ شیک لگانی اسی دوران کمرے کے دروازے یہ کھیکھا ہوا تو فہام نے کمرے کا دروازہ کھوال
ٰ
کمرے کے دروازے یہ انسیادہ مفرہ اور لیلی کو دنکھیے اس نے ان دوتوں کو اندر آنے کی چگہ دی اور چود
ناہر وہاج سے مالفات کیلیے چال گیا ساند وہ لوگ ناشیے کیلیے آنے پ ھے۔
دنکھو تو سہی یہ وہی لڑکی ہے یہ چو کل نک دعوے کرنی پھررہی پھی کہ وہ فہام کو کبھی معاف یہیں"
"کرے گی۔
ٰ
لیلی دوتوں ہاپھ کمر یہ نکانے سرارنی انداز میں تولی تو میرب جہرہ جھکانے دھبمے سے مشکادی ۔
جی جی نلکل یہ وہی لڑکی ہے لیکن اب ا پیے شیاں جی کے رنگ میں رنگی ہونی ناراضگی کا تو کونی نام و"
"نسان یہیں ہے۔
مفرہ مجیت سے اسے ا پیے ساپھ لگانے ہونے تولی تو وہ جھت یپ گنی اسکی پیاری میں اس کا ہلکا پھلکا
ساپھ د پیے وہ ان دوتوں کے ہمراہ ناہر کی چاپب چل دی جہاں نا شیے یہ سب ان کا اپ تطار کررہے پ ھے۔
نا شیے سے فارغ ہونے ہی سب و لبمے کی پیارتوں میں مشعول ہو گیے چونکہ فہام اور چازم کا ولبمہ انک ساپھ
پھا تو کام مزند پڑھے ہونے پ ھے۔
سب لوگ پھکے ہارے الؤنج میں ئتبھے پ ھے گھڑی دویہر کا انک نحا رہی پھی مفرہ مالزمہ کے ساپھ لچن میں
پ پ
کھڑی چانے پیانے کے ساپھ ساپھ اسے ہدانات د پیے میں ھی مصروف ھی اسی دوران چازم نے خس ِ
ب
معمول مفرہ کے پیچھے کچن میں فدم رکھا تو وہ سر پ یٹ کر رہ گنی۔
اس نے آنے ہی ایہیں م تظر سے ہیانا چاہا مفرہ اسے گھور کر رہ گنی مالزمہ سر ہالنے کچن سے ناہر نکل
گنی۔
وہ عقب سے اسے ا پیے چصار میں لتیا ہوا توال مفرہ چو چانے میں جمچ ہالرہی پھی اس کی کچن میں انسی
نےسرموں والی جرکت یہ پپ کر رہ گنی۔
وہ اس کے ہاپھ میں چیکی پھرنی ہونی تولی لیکن وک چازم ہی کیا خسے اپر ہوچانے اسے تو نس کہی پھی
سروع ہونے کا موفع چا ہیے ہونا پھا۔
میری نات ذہن نسین کرلیں ہمارے ہنی مون یہ میں آنکی کسی قسم کی مداچلت پرداست یہیں کروں"
"گا۔
وہ اس کی جہرے یہ جھکیے جھونی سی خسارت کر چکا پھا مفرہ کا جہرہ لہو جھلکانے لگا۔
نس کردبں آپ یہاں پھی نلکل یہیں کرنے پیا یہیں کیا سوق پڑا ہے چانے کا میری چان چوکھوں میں"
"ڈا لیے کا تورا ارادہ ہے۔
وہ زور زور سے جمچ ہالنے ہونے تولی تو چاسم نے مسکراہٹ دناکر اس کی عصے سے سرخ ہونی ناک کو
دنکھا۔
"چان چوکھوں میں ڈا لیے کو تو جھوڑ ہی دبں میں تو آپ کی چان نکا لیے کا ارادہ رکھیا ہوں۔"
وہ اس کا گال پھتبھیانا نائیں آنکھ دنانا کچن سے ناہر نکل گیا چیکہ مفرہ اس کے اس فدر شیجیدہ انداز یہ
دھڑکییں سمار کرنی رہ گنی۔
_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\
اگلی صیح وہ دوتوں اتیر تورٹ یہ موچود پ ھے ولبمہ نحیر و غاف یت سے انحام ناچکا پھا میرب اور فہام ان دوتوں
کو ڈراپ کرنے آنے پ ھے وانسی یہ وہ دوتوں سیرازی ہاؤس چانے کا ارادہ رکھیے پ ھے۔
تورڈنگ کا ناتم ہونے ہی وہ دوتوں فہام اور میرب سے ملیے اتیرتورٹ کے اندر چلے گیے کل صیح سے ہی
مفرہ کو اپنی طت تغت ڈل ڈل محسوس ہو رہی پھی لیکن پھر وہ یہ سوچ کر نال چانی کہ سادی کی پیارتوں میں
مصروف یت کی وجہ سے پ ھکاوٹ سے طت تغت جراب ہونی ہوگی وہ یہ سب سوچیے سر جھیک گنی وہ اپنی زندگی
میں یہلی نار جہاز کا شفر کررہی پھی پبھی ئتبھیے سے گھیرا رہی پھی چازم نے اس کی سہولت کیلیے اس کا
ہاپھ مصنوطی سے پھام لیا مفرہ کو محسوس ہوا جیسے انک نخقظ نے اسے اپنی لت یٹ میں لے لیا ہو چازم
ج
نے اسے سیٹ یہ ئتبھیے کا اسارہ کیا تو وہ کیے ہونے ھڑکی کے ساپھ والی چگہ یہ بھ نی اور استیاق
گ تئ ک ھ ھچ
سے ناہر دنکھیے لگی چازم اس کے جہرے سے جھلکیے چذتوں کو دنکھیے کھل کر ہیس دنا اور اس کے ساپھ
ہی پراجمان ہوگیا سیٹ پیلیس ناندھیے کی اناؤنسمیٹ ہونے ہی اس نے سرمیدگی سے چازم کی سمت دنکھا
تو چازم نے اس کی شکل دنکھیے سیٹ پیلٹ یہ نظر ڈالی چو اس سے پیدھ یہیں رہی پھی وہ سرمیدگی سے
جہرہ جھکاگنی۔
وہ اس کی جھکیے سیٹ پیلٹ ناندھیے ہونے توال تو وہ دھبمے سے مسکراگنی چازم نے اسے ا پیے مجیت
ن
پھرے چصار میں لے کر آ کھیں موندلی ناکہ جہاز خب اڑے تو وہ کسی قسم کے ڈر میں متیال یہ ہو۔
آپ تو ا نسے سورہے ہیں جیسے نچھلی دو راتوں سے ئتید ہی توری یہیں ہونی مچھے تو جھوڑبں میں نے ناہر"
"کے نطاروں کو دنکھیا اور ایہیں محسوس کرنا ہے۔
ھ ج
ج س ھ چی
وہ اس کا چصار توڑنے ال کر تولی تو چازم نے م کراہٹ دنانے اسے ھوڑدنا اب نس اسے جہاز کے
اڑنے کا اپ تطار پھا خب اس کی چوفیاک چیحیں ستیے کو ملنی جہاز جیسے ہی اڑا مفرہ ڈر کے مارے چازم کا نازو
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 572 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
مصنوطی سے دوتوں ہاپھوں میں چکڑ گنی تو اس نے اب کی نار پھ نوبں اچکانے اس کی چاپب دنکھا تو وہ
ناراضگی سے جہرہ پھیر گنی۔
اسی لیے نکڑا پھا ناکہ آپ کی چیحیں شن کر یہاں کے نچے یہ ڈر چائیں پڑے تو چلو مصنوط اعصاب کے"
"مالک ہونے ہیں۔
وہ لوگ جیسے ہی دپنی یہیچے انک گاڑی ایہیں رنسنو کرنے کیلیے وہاں موچود پھی چازم نے یہاں آنے سے
یہلے نمام اپ تطامات کر لیے پ ھے ناکہ وہاں یہیچ کر کونی پرنسانی کا سامیا یہ کرنا پڑے وہاں کی پڑی پڑی
عمارئیں اور روستیاں دنکھیے مفرہ انک لمچے کیلیے مسمراپز سی ہوگنی اس کا یہلی نار کہی چانے کا انفاق ہوا
پھا وہ تو چوسی سے پھولے یہیں سمارہی پھی۔
ان کی گاڑی چازم کے فلیٹ کے ناہر رکی چازم کا عموما یہاں آنا چانا لگا رہیا پھا پبھی اس نے وہاں انک
فلیٹ اپنی آسانی کیلیے جرند رکھا پھا کسادہ سا فلیٹ دنکھیے میں ہی یہت پیارا پھا جہاں ہر قسم کی سہولت
میسر پھی دو کمروں یہ مسبمل یہ فل یٹ مفرہ کو یہت پھانا پیڈروم کے ساپھ شیتیگ روم پھی موچود پ ھا
تیرس یہ کرسنوں اور ئتیل کو چونصورنی سے رکھاگیا پھا سب سے چونصورت تیرس سے نظر آنا دپنی کے میاطر
اور روستیاں مفرہ کو انک لمچے کیلیے محسور کرگیے چازم اسے وہی جھوڑنا فرنش ہونے کیلیے واسروم کی سمت
چل دنا۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 573 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
مفرہ گالس وال کے ناس کھڑی ہونے ہونے تولی تو چازم نے مسکرا کر سر ہالنا اور مسکرانے ہونے اس
نک آنا خس کا نفاب اب اپر چکا پھا۔
"چلیں چلدی سے فرنش ہوچائیں کہی ناہر چلیے ہیں اور ڈپر رہی کربں گے۔"
اس نے لمحوں میں نلین پرپ یب کیا تو مفرہ مسکرانے ہونے سوٹ کیس سے آرام دہ کیڑے نکا لیے لگی
چازم اب تیرس یہ کھڑا پھیڈی ہوا میں ا پیے وچود کو معظر کررہا پھا مفرہ کے فرنش ہونے ہی وہ دوتوں ناہر
کے سمت چل دنے کچھ لوگ عج یب نگاہوں سے مفرہ کو دنکھ رہے پ ھے وجہ اس کا نفاب میں ہونا لیکن
چازم نے اسے ا پیے چصار میں لتیے سب کی نظروں کا زاویہ ندلوادنا چو لوگ عج یب نگاہوں سے اسے دنکھ
رہے پ ھے اب وہی لوگ استیاق سے اس چوڑی کا مالچظہ کررہے پ ھے۔
ناس سے گزرنی انک امرنکی لب و لہچے والی لڑکی نے ان پر کمیٹ ناس کیا تو چازم نے مسکرانے ہونے
اس کا سکریہ ادا کیا۔
_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\
اگلے دن چازم اسے وہاں کی سب سے مشہور چگہ کی سیر کرانے لے گیا اب ان کی گاڑی کا رخ پرج چل تقہ
کی چاپب پھا چازم اسے انلنوتیر کی مدد سے اس پرج کی ناپ یہ لے گیا مفرہ کی طت تغت یہلے ہی ذرا پھیک
یہیں پھی لیکن اپنی اونحانی یہ چانے اس کی روح نک فیا ہوگنی اس نے سجنی سے چازم کا نازو پھا میے
ن
آ کھیں میچ لی۔
میں یہیں چاؤں گی پنہ یہیں آپ کہاں لے چارہے ہیں اپنی اونحانی یہ میری تویہ چلیں وانس چلیے"
"ہیں۔
وہ ڈرنے ڈرنے وانس رخ موڑ گنی لیکن چازم نے خیرت سے دونارہ اسے ا پیے چصار میں لیا۔
پھوڑی سی یہادری کا اظہار کربں محیرمہ اپنی جی دار پیدے کے ساپھ ہونے کے ناوچود جہرے یہ یہ ڈر"
"یہ دپیا مرنی ہے یہاں آنے کیلیے۔
اس کا ڈر چبم کردنا پھا اس کے نعد چازم اسے دپنی مال لے گیا وہاں سے گھر میں موچود افراد کیلیے کچھ
ساپیگ کرکے وہ انک چونصورت اور چوسگوار دن گزار کر ا پیے فلیٹ میں وانس آ گیے۔
اپھی ایہیں سونے ہونے کچھ ہی دپر گزری پھی کہ انک عج یب سی نےجتنی نے مفرہ کو ا پیے گھیرے
ئ
میں لے لیا وہ اچانک اپھ کر تبھنی گہرے گہرے سانس لتیے لگی اور انک نظر ا پیے ساپھ سونے چازم کو
دنکھا چو کروٹ اس کی چاپب کیے سردی کی وجہ سے سمٹ کر سورہا پھا مفرہ اسے دنکھیے دھبمے سے
مسکرادی اور کمفرپر اپھانی اس کے اوپر دے گنی اس کو انک نظر دنکھیے اس کا دل نےاجتیار دھڑک اپھا
کیا یہ سانداز سخص صرف اس کا ہے اس نے دھیرے سے اس کی ئیسانی یہ گرے نالوں کو پیچھے ہیانا اور
اس وہاں ا پیے سرد ہوپٹ رکھ گنی ان کی سادی کے نعد مفرہ کی چاپب سے یہ یہلی نار کی گنی کونی ئیش
فدمی پھی وہ نک نک اسے دنکھیے میں مصروف پھی کہ انک دم دل جراب ہونے پر وہ واسروم کی سمت
ک ن
پھاگی اس کے پھا گیے پر چازم چو اپنی ئیسانی پر اس کے لمس کو محسوس کررہا پھا پٹ سے آ یں ھولے
ک ھ
اس کی پیچھے پھاگا واسروم چانے اس کی خیرت کی اپیہا یہ رہی ک نونکہ وہ مسلسل واش ئیشن یہ جھکی
انکاپیاں کرنے میں مصروف پھی چازم کے تو اس ِ
ضورت چال یہ ہاپھ ناؤں پھول گیے اس نے
نےاجتیار اس کی کمر سہالنی پھک ہار کر وہ چازم کے ستیے سے لگی گہرے سانس پھرنے لگی۔
وہ اس کی کمر کو ہولے سے سہالنا ہوا پرنسانی سے گونا ہوا تو اس نے اس کی یہنی سرٹ سے جہرہ ضاف
کرنے موندی موندی آنکھوں سے ہاں میں سر ہالنا ساری چان تو ان الت نوں سے نکال لی پھی کچھ لمحوں
یہلے چو جہرہ سادانی لیے ہوا پھا وہ اب زردی مانل ہورہا پھا چازم کا دل ہوالنے لگا ناچانے انکدم سے انسا
پھی کیا ہوگیا چو اپنی طت تغت نگڑ گنی۔
وہ اسے پیڈ یہ پبھانے نانی کا گالس نکڑانے ہونے توال تو وہ نفاہت ذدہ جہرے سمیت نفی میں سر ہالگنی۔
یہیں صرورت یہیں ہے مچھے لگیا ہے سادی کی پھکاوٹ اپھی نافی ہے اور اس کے نعد شیدھا یہاں یہ"
چو آ گیے تو پھکاوٹ مزند پڑھ گنی آپ پییشن یہ لیں سوچائیں میں پھیک ہوں نس اپھی کچھ دپر میں ئتید
"آنے گی تو سوچاؤں گی۔
وہ اس کی ئتید اور طت تغت کا چیال کرنے ہونے پیڈ کراؤن سے پیک لگانے تولی تو چازم نے نسو لتیے اس
کے ما پ ھے سے نستیے کی توندبں ضاف کرنے وہاں ا پیے د ہکیے لب ر کھے اور اپھ کر پیڈ کی دوسری چاپب
آنے اسے ا پیے چصار میں لے گیا اور آہسنہ آہسنہ مجیت پھرے انداز میں اس کا سر سہالنے لگا۔
میرا سکون میری زندگی نےسکونی میں ہے تو میں کیسے سکون سے سو سکیا ہوں آپ کیلیے یہ وفت تو کیا"
میری ئتید تو کیا سب کچھ چاصر ہے میری چان سونے کی کوسش کربں میں آپ کے سونے ہی سوچاؤں
"گا۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 577 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
وہ اس کے نالوں سے ڈ ھکے سر یہ لب رکھ گیا اور اس کے نال ہولے ہولے سہالنے اس کے اعصاتوں
میں سکون انارنے لگا۔
وہ اس کے گرد چصار مزند پیگ کرگیا جیسے اس کے کھو چانے کا چدشہ ہو۔
میرا تو یہیں معلوم لیکن آپ مجیت کے فانل ہیں آپ غزت کے التق ہیں آنکو پنہ ہے کونی پھی لڑکی"
آپ کا ساپھ ناکر رسک کرسکنی پھی لیکن ہللا نے یہ موفع مچھے دنا ہے میں رسک پھی کرنی ہوں اور ہر نماز
"کے نعد میں اس ذات کا سکر پھی ادا کرنی ہوں۔
ک س پ پ ہ ی م ت ک ھ ک ن
ت
وہ آ یں موندے ئتید کی ق یت یں تولی ساند وہ یں چا نی ھی کہ وہ اسی کے یے یہ سر ر ھے اسی
کی نغرنقوں کے نل ناندھ رہی ہے چازم اس کی معصومیت یہ مسکراہٹ دناگیا۔
کچھ لمحوں کی چاموسی کے نعد اسے ا پیے ستیے یہ گرم سانسوں کا گمان ہوا تو اس نے جہرہ جھکانے اسے
دنکھا چو اس کے ستیے یہ سر ر کھے ہی ئتید کی وادتوں میں اپر چکی پھی۔
چازم نے مسکرانے ہونے اس کر سر نکیے یہ رکھا اور چود مونانل یہ نماز کا االرم سیٹ کرنے لگا اور انک
نظر اسے دنکھا چو فلحال گہری ئتید سورہی پھی چازم نے نےساخنہ سکر ادا کیا لیکن اس کی اچانک طت تغت
ن
جرانی نسونش کا ناعث پھی وہ صیح اسے الزما ڈاکیر یہ لےچانے کا سوچیے آ کھیں موند گیا۔
_\_\_\_\_\_\_\
م
اگلے دن وہ اس کے نارہا انکار پر پھی اسے زپردشنی ہستیال لے آنا پھا وہ چاہیا پھا کہ اس کا کمل طور پر
چیک اپ ہوچانے مفرہ نے سارے را شیے اس سے نات کرنے کی زجمت یہیں کی پھی چازم نے اس کی
پراضگی کو فلحال کسی پھی کھانے میں یہیں لیا پھا۔
ی
ہستیال ہیجیے ہی چازم نے لیڈی ڈاکیر کو نمام نقصیالت سے آ گاہ کیا تو وہ پھی اس کی نات یہ کچھ سوچیے
مسکرانے ہونے مفرہ کی چاپب م نوجہ ہونی۔
اور ڈاکیر کے ساپھ اندر روم میں ہی موچود کمرے کی سمت چل دی۔
کچھ ئیسٹ کرنے کے نعد ڈاکیر نے مسکرانے ہونے اس کی سمت دنکھا تو اس نے خیرت سے ان کی
ہیسی کو دنکھا۔
وہ ان کی نظروں سے پرنسان ہونے انگلیاں چیحانے ہونے تولی تو ایہوں نے مسکرانے ہونے اسے ساپھ
چلیے کا اسارہ کیا تو وہ اجھتیے سے ان کے پیچھے ہولی ایہوں نے اسے نے مسکرانے ہونے سا میے رکھی
خییر یہ ئتبھیے کا اسارہ کیا چازم نے شیجیدگی سے ان کی چاپب دنکھا۔
وہ مسکرا کر کہیے فانل یہ جھک گنی چیکہ چازم اور مفرہ سکیے کی ک تق یت میں ایہیں دنکھ رہے پ ھے چازم کا
سکنہ یہلے تونا وہ آنکھوں میں جمک لیے مفرہ کی چاپب م نوجہ ہوا چو اپھی نک ساک کی ک تق یت میں ڈاکیر کو
پ
ہی دنکھ رہی پھی چازم اس کا رخ اپنی چاپب موڑنے اسے ا پ یے ستیے یہ ھتیچ گیا مفرہ انک دم چونک کر
ہوش کی دپیا میں وانس آنی اور ڈاکیر کے سا میے انسی جرکت یہ سرم سے سرخ پڑ گنی انک تو یہ اچانک خیر
اس یہ نصاد جڑواں اس کو ہضم یہیں ہورہا پھا چازم نے آنکھوں میں نمی لیے مفرہ کے ما پ ھے یہ مجیت پھرا
توشہ دنا تو ڈاکیر نے ایہیں انک نظر مسکرا کر دنکھیے نظربں جھکالی چازم ڈاکیر سے نمام نقصیالت توجھیے اسے
ا پیے چصار میں لیے ناہر کی چاپب چل دنا۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 580 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
اس کے ساپھ چلیے ہونے پھی مفرہ فلحال نےنقتنی کی ک تق یت میں پھی چازم سے سامیا کرنے میں پھی
سرم آڑے آرہی پھی اس نے چور نگاہوں سے چازم کی سمت دنکھا چو اسے ہی د نکھے دلکسی سے مسکرا رہا
پھا جہرے سے سرساری جھلک رہی پھی وہ پھی دھبمے سے مسکرادی۔
چازم گھر چانے ہی یہت ا ج ھے طر نفے سے سکریہ کرنے کا ارادہ رکھیا پھا آجر کو اس نے اپنی پری چوسی سے
توازا پھا۔
وہ دوتوں نےدھیانی میں ہستیال کے ناالنی دروازے کی سمت چل رہے پ ھے پبھی انک نچے کی رونے کی
ئ
آواز یہ اس کی سمت م نوجہ ہونے جہاں ئتیچ یہ انک عورت تبھی انک نجی کو گود میں اپھانے پری طرح
پھیک رہی پھی ان دوتوں نے نعحب سے انک دوسرے کی سمت دنکھا نجی مسلسل رو رہی پھی مفرہ سے
اس کا رونا یہیں دنکھا گیا تو وہ دھبمے فدموں سے اس کی سمت چل پڑی چازم نے پھی اس کی نلقید کی وہ
عورت شکل سے ہی ناکسیانی معلوم ہورہی پھی۔
"یہ کسی پھی نچے سے پرناؤ کا کونسا طرنقہ ہے آپ اسے چاموش کروارہی ہیں نا اسے مزند رال رہی ہے۔"
مفرہ اپنی پرم طت تغت کی ندولت خپ یہ رہ نانی پبھی اس کے ہاپھوں سے نجی لتنی اسے سحت قسم کی
شیاگنی۔
یہن مچھ سے زنان یہ لڑاؤ خب کسی دوسرے کی اوالد ہاپھ لگنی ہے نا تو انسا ہی پرناؤ ہونا ہے چود تو اس"
ئ
"کی ماں مرن جین یہ تبھی ہے اور اس کرم چلی کو میرے چوالے کرکے چارہی ہے۔
Fb page/Aan Fatima writes
All rights reserved by Novelslounge.com
Page 581 of 595 سکون قلب ہو تم از آن قاطمہ
وہ عورت نافاغدہ ہاپھ نحا نحا کر ڈھیڈورا پ یٹ گنی چازم نے ناگواری سے ان کی جرکات کا چاپزہ لیا اور انک
نظر نجی کو دنکھا چو مشکل دو سال کی معلوم ہورہی پھی۔
وہ اس نجی کو جھالنے ہونے تولی تو اس عورت نے ناگواری سے اندر کی چاپب اسارہ کیا مفرہ سر ہالنی
چازم کے ساپھ اندر وارڈ کی سمت پڑھ گنی لیکن نسیر کے لتیے الغر سے وچود کو لتیے دنکھ اس کے تیروں
نلے زمین نکل گنی اس نے مشکل چازم کا سہارہ لیے چود کو گرنے سے نحانا اس کی چالت دنکھیے آنکھوں
میں نمی سی چاگی کیا یہ وہی وچود پھا چو کبھی اپیا سا پھی داغ ا پیے جہرے یہ
پرداست یہیں کرنا پھا وہ رونے ہونے نفی میں سر ہالگنی اور انک نگاہ نجی یہ ڈالی چو نک نک اسے ہی
دنکھیے میں مصروف پھی۔
"چازم چلیں یہاں سے ہم یہ نجی وانس کرد پیے ہیں اس عورت کو۔"
گزری نلخ نادبں اس کے نگاہوں کے سا میے انک فلم کی ماپید چلیے لگی پبھی وہ رونے ہونے چازم کی سمت
مڑی چو چود رانی کو اس چال میں دنکھیا ساک کی ک تق یت میں پھا مفرہ کی آواز یہ ہوش کی دپیا میں وانس آنا
اور ہاں میں سر ہالنے اس کا سہارا دنا خس کا جہرہ آنسوؤں کا پر پھا۔
"مفرہ۔"
اس سے یہلے کہ وہ فدم ناہر کی چاپب پڑھانے عقب سے آنے والی نفاہت ذدہ نکار یہ اس کے فدم زمین
میں گڑ گیے اس نے آنکھوں کو سجنی سے میچ لیا اور چازم کو دنکھیے نفی میں سر ہالنا چازم نے آنکھوں میں
آنکھوں میں اسے نسلی د پیے اندر چلیے کا اسارہ کیا۔
"چازم یہیں میں وہاں گنی تو آج ضتط پری طرح تونے گا میرا دل اس کی چالت دنکھیے پرم پڑچانے گا۔"
وہ رونے رونے تولی تو چازم نے مجیت سے اس کے آنسو ضاف کرنے اندر چلیے کا اسارہ کیا۔
"میں چاپنی پھی میرے مرنے سے یہلے تم انک نار صرور آؤ گی۔"
ن
وہ لجی سے مسکرانے ہونے تولی اپنی سی عمر میں سر یہ شقید نال آنکھوں کے گرد ہلکے جہرے یہ جھڑناں
مفرہ کو وہ ضدتوں سے پبمار لگی اس نے سجنی سے چازم کے ہاپھ کو پھام لیا۔
نلیز مچھے معاف کرد پیا یہت پرا کیا ہے میں نے نمہارے ساپھ اس دن کے نعد ہر دن میں نے رو رو"
کر ا پیے ہللا سے یہ ہی فرناد کی ہے کہ انک نار مچھے معافی ما نگیے کا موفع دے د پیا دوشنی جیسے رشیے کو
نامال کیا ہے میں نے اور آج اسی کی سزا پھگت رہی ہوں میں چاپنی ہوں معافی ما نگیے سے وہ سب پھول
"یہیں چانے گا تم معاف کردو گی تو وہ پھی معاف کردے گا مچھے معاف کردو میں یہت اذ پت میں ہوں۔
وہ اس کے سا میے گڑگڑانے ہونے ہاپھ چوڑ گنی اور نےساخنہ اپھیے کی کوسش کی لیکن سر یہ سدند قسم کی
ئیس اپھیے کی ندولت دونارہ.نسیر پر گرنے گہرے گہرے سانس پھرنے لگی۔
نلیز میری اذ پت میں پھوڑی سی کمی نمہاری ندولت ہی ممکن ہے میں نمہیں دکھ دے کر کبھی پھی چوش"
یہیں رہ سکی کونی چوسی نصیب یہیں ہونی یہلے ساری زندگی ماں ناپ کے ہونے ہونے پھی مخروم نوں
میں گزری پھر تم جیسی دوست ہونے کے ناوچود انک ذرا سی نات یہ تم سے ندال دے ڈاال لیکن پھر پھی
"سکون یہیں مال دن رات پڑپنی ہوں میری زندگی تو ک ھین پھی میری موت آسان کردو۔
مفرہ سے مزند پرداست یہ ہوا تو وہ اس کی ئتنی کو چازم کے چوالے کرنے اس کا ہاپھ پھام گنی اس نے
تو اسے اپنی سروع سے اپنی دوست مانا پھا یہ وہ کیسے اسے نکل تف میں دنکھیے اسے پھکرا د پنی۔
میں نے نمہیں معاف کیا سب پھیک ہوچانے گا تم پرنسان مت ہو نمہارے ساپھ کونی یہیں نمہارے"
"سوہر۔
ن
وہ اس کے آنسو ضاف کرنے مجیت سے تولی تو وہ لجی سے ہیس دی۔
نمہیں اپ نوں سے دور کرنا چاہا ہللا نے مچھے میری اوفات دکھا دی ایہوں نے تو سادی کے انک سال نعد"
ہی ظالق دے دی پھی اور رہی میرے پھیک ہونے کی نات کبھی پھیک یہیں ہوسکنی اب موت ہی مچھے
"اس نکل تف سے جھ تکارا دال سکنی ہے پربن کیسیر کے مرض میں متیال ہو آجری ستیج۔
وہ اس کی ضورت دنکھیے دھبمے سے مسکرانے ہونے تولی تو اس کے انکساف یہ مفرہ کی گرفت اس کے
ہاپھ یہ ڈھیلی پڑی اس نے نےنقتنی سے چازم کی سمت دنکھا۔
وہ فرناد کرنے والے انداز میں تولی تو مفرہ نے اپیات میں سر ہالنا اور اسے سہارا دے کر اس کا سر اپنی
گود میں رکھا۔
میرے چانے کے نعد پھول چانا کہ نمہاری زندگی میں مچھ جیسی کونی لڑکی پھی پھی نس انک آجری نار"
میرے یہ اخسان کردو میری ئتنی کو ا پیے ساپھ لے چانا اسے اپیالتیا میرے نعد اس کا کونی یہیں وہ رل
چانے گی اسے نالیا ا پ یے جیسا پیانا اور اسے یہیں پنہ لگیے د پیا کہ میرے جیسی عورت اس کی ماں پھی
اسے اپنی ئتنی سمچھیا ماما نانا کا اس لیے یہیں کہا ک نونکہ ان کی موت نچھلے سال ہی روڈ انکسیڈپ یٹ میں وافع
ہونی ہے لیکن میں نے نس اوالد چو ان کی ضورت پھی آجری نار یہیں دنکھ سکی میری ئتنی کو چاہے پیار
س
"مت د پیا نس اس کا مستقیل سنوار د پیا میں مچھوں گی کہ تم نے مچھے معاف کردنا۔
اس کی نات یہ چازم اور مفرہ نے سکیے کی ک تق یت میں اس کی چاپب دنکھا انسا کیسے ممکن پھا
مفرہ نے اسے سہارا د پیے نکیے کے ساپھ نست لگوانی لیکن اس کی ناک سے نکلیے چون کی لکیر کو دنکھیے
اس کا ہاپھ منہ یہ پھہر گیا اس نے سجنی سے ا پیے چیاالت کی نفی کی۔
چازم ڈاکیر سے کہے یہ انک آجری نار کوسش کرے اس نجی کو اس کی ماں کی صرورت ہے وہ کیسے"
"رہے گی اس کے نغیر۔
اس کے گلے لگیے ہی رانی نے مسکرانے ہونے اس کی چاپب دنکھا اور کھلی آنکھوں سمیت انک آجری ہحکی
لی کافی دپر نک اس کا کونی ِرد عمل یہ دنکھ مفرہ نے اس کا جہرہ ا پیے ستیے سے اپھانا تو وہ نےچان سی
اس کے نازوؤں میں ہی جھول گنی۔
"رانی۔"
اس نے رونے ہونے اس کا گال پھتبھیانا لیکن اس کا وچود چبم ہوچکا پھا اس کی روح پرسکون ہونے
پرواز کرچکی پھی اپنی پرسکون مسکراہٹ اس کے جہرے یہ دنکھیے مفرہ انک لمچے کیلیے ساکت رہ گنی۔
َّ َ َّ َ ْ َ ِچ ُ ْ َ
"اِ نا ّلِلہِ واِ نا اِ لن ِہ را عون۔"
چازم نے آگے پڑھیے اس کی کھلی آنکھوں کو پید کرنے یہ کلمات ادا کیے تو مفرہ کی چیحیں نکل گنی
یہیں چازم ا نسے یہیں میں نے معاف کردنا اسے میں نے اپیا نصیب مان لیا وہ سب چو میرے ساپھ ہوا
_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\
اگلے دن وہ لوگ وانسی کیلیے پیکیگ کرنے اپنی اپنی سوچوں میں گم پ ھے پبھی نجی کے رونے کی آواز نے
ان کی توجہ اپنی چاپب میذول کرانی مفرہ نے دوتوں کاتوں کو سجنی سے پید کرلیا۔
اس جملے کی.نازگست اس کے کاتوں میں مسلسل ہورہی پھی اس سہر نے ا پیے کم ناتم میں یہت گہری
اور نلخ نادبں دے دی پھی۔
چازم اس کی چالت دنکھیے پھاگیا اس کی سمت دوڑا اور اسے ا پیے ستیے سے لگانے اس کا سر سہالنے لگا
وہ اس کی ک تق یت سمچھ رہا پھا۔
نجی کے رونے کی آواز میں سدت آنی چارہی پھی وہ اس کے رونے میں سدت محسوس کرنے چازم کا
چصار توڑنی اس کی چاپب پڑھی چو اس کے ناس آنے کو لیک رہی پھی جیسے ماں کی گود کیلیے پرس رہی ہو
م
مفرہ نے ہمت یچمع کرنے آگے پڑھیے اسے ا پیے ستیے سے لگالیا اور آہسنہ آہسنہ اسے پھیکیے لگی۔
ناہللا یہ کیسا پیا امیحان ہے کیسی آزمانش میں ڈال دنا مچھے مچھے ہمت دبں نلیز میرے لیے یہت مشکل"
"ہے یہ سب۔
وہ اس نجی کی شکل دنکھیے ہونے دل ہی دل میں ہللا سے محاطب پھی چو ہویہو رانی کے ئین نقوش لیے
پیدا ہونی پھی اور معصومیت پھری نظروں سے اس کی سمت دنکھ رہی پھی۔
اسی دوران چازم نے اسے مجیت پھرے چصار میں لیا تو مفرہ نے آنکھوں میں نمی لیے اس کی سمت دنکھا
وہ اسے آنکھوں ہی آنکھوں میں نسلی د پیے میں مصروف پھا جیسے ا پیے چصار میں اس کی نکل تقوں کو کم
کرنا چاہیا ہو اور مفرہ کو اسی لمچے چواب مل گیا پھا۔
چازم نے اس کی محو پت محسوس کرنے اس نجی کے ما پ ھے یہ توشہ د پیے مفرہ کے سر یہ توشہ دنا تو وہ
نجی کھلکھال کر ہیس دی۔
_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\
چازم کے چانے کے نعد سے وہ صیح سے اس کے ناس میڈالنے ہونے انک ہی راگ االپ رہا پھا مفرہ
اس کی جرک نوں سے غاجز آچکی پھی پبھی ہیڈنا میں چالنی جمچ اپھانے اس کے پیچھے پھاگی۔
وہ ہوپ نوں یہ سرارنی مسکراہٹ سحانے نےدھیانی آگے کی سمت پھاگ رہا پھا کے آگے سے آنے والی
میرب سے پری طرح نکرانے زمین توس ہوا۔
میرب اس کے فرپب جھکنی پرنسانی سے تولی تو وہ فورا سے یہلے میرب کی گود میں جڑھ گیا۔
وہ دونارہ سے کہیا اس میرب کی گردن میں جہرہ جھکا گیا میرب اس کا سرخ جہرہ دنکھیے ضور ِنحال کا.اندازہ لگا
گنی۔
وہ داپت ئیسیے ہونے اس کی چاپب پڑھی لیکن اس سے یہلے ہی ا پ یے عقب سے آنے والی آواز یہ ان
سب نے پیچھے کی چاپب دنکھا جہاں واپنہ کھڑی مفرہ کو گھورنے میں مصروف پھی مفرہ اسے دنکھیے پھیڈی
آہ پھر کر رہ گنی چاتم کو ڈاپٹ پڑ رہی ہو اور وہ یہ آچانے انسا تو ممکن ہی یہیں پھا ان دوتوں کی انک
دوسرے میں چان نسنی پھی۔
جھ سالہ واپنہ ا پیے جھونے جھونے ہاپھوں سے چاتم کو اپنی چاپب آنے کا اسارہ کرنے ہونے تولی تو وہ
اس کے انک اسارے میں وانی کا نارہ لگانے اس کی چاپب دوڑا دوڑا آنا وہ چار سالہ چاتم کا ہاپھ پھامنی
ناہر کی سمت چل دی اس کے چانے ہی مفرہ نے میرب کی چاپب دنکھا چو اسے ہی دنکھ کر مسکرا رہی
پھی۔
"ا پیے پھرکی پیدے کو کہو کہ کھلے غام رومییس یہ جھاڑا کربں۔"
وہ فہقہہ لگانے ہونے تولی لیکن ناہر سے آنے والی آواز یہ اس کی ہیسی چلق میں ہی دب گنی چیکہ اب
کی نار فہقہہ لگانے کی ناری مفرہ کی پھی۔
فہام چو اپھی آقس سے آنا پھا وہ چاپیا پھا کہ مفرہ اس وفت کچن میں نا ا پیے کمرے میں ہوگی پبھی اونجی
آواز لگانے اندر داچل ہوا لیکن سا میے کھڑی کینہ توڑ نظروں سے گھورنی اپنی پ نوی کو اور مفرہ کو دنکھیے وہ کھسیا
گیا میرب داپت ئیسیے ہونے کمرے کی چاپب چل دی تو فہام پھی ححل سا ہونا ا پیے نالوں میں ہاپھ چالنا
اس کی نلقید میں چل پڑا۔
وہ ا پیے جھونے جھونے ہاپھوں سے اسے تیڑھی میڑھی ڈراپیگ دکھانا ہوا توال آنکھوں میں مسکراہٹ ناچ
رہی پھی۔
اسی دوران چاتم نے ڈرامانی انداز میں عفرہ کے ساپھ ائییری ماری داتم کا منہ تو عفرہ کو دنکھیے ہی بن گیا
چیکہ عفرہ اسے دنکھ سرارنی انداز میں مسکرارہی پھی اسے ا پ یے نانی چان کی ئتنی نلکل اجھی یہیں لگنی پھی
ک نونکہ اس کے ماما نانا ان دوتوں کی لڑانی میں ہمیشہ اس کا ہی ساپھ د پیے پ ھے پبھی وہ داتم کو کچھ چاص
نسید یہیں پھی داتم چاتم کے معا ملے میں شیجیدہ ناپت ہوا پھا چیکہ چاتم کو جھونا چازم کہا چانے تو کچھ غلط
یہیں ہو گا۔
وہ ان دوتوں سے نےپیازی پر پیے وانی کا ہاپھ پھا میے وہاں سے اپھ کھڑا ہوا تو وانی نے اسارے سے ان
دوتوں کو پیچھے آنے کا اسارہ کیا۔
داتم سب کو آواز د پیا اپنی چاپب م نوجہ کرگیا سب نے مسکرانے ہونے اس کی چاپب دنکھا تو اس نے
سب کی چاپب وہ ڈراپیگ کردی سب اس کی ڈراپیک دنکھیے مسکرادنے۔
وانی چلدی سے چاکر غدنل ضاخب کے ساپھ جڑ کر ئتبھ گنی تو ایہوں نے مسکرانے ہونے اسے ا پ یے
ن ن
چصار میں لتیے اس کے جھونے سے ما پ ھے یہ مجیت پھرا توشہ دنا عفرہ نے پھی اس کے د کھا د ھی
ک
سب ان کی جرکت کا مالچظہ کرنے مسکرادنے فہام پھی مسکرانے ہونے اپنی ئتنی کی چاپب م نوجہ پ ھا چو
ہویہو اسی کی کانی پھی ہاں آنکھوں کا رنگ اپنی ماں سے جرانا پھا اسی دوران الؤنج میں چازم کی زندگی سے
ن
پھرتور آواز گونجی تو چاتم کی آ کھیں فورا سے ئیسیر سرارت سے جمک اپھی۔
وہ اس کی گود میں جڑھیے سرارت سے اس کا گال چوم گیا اس نے اپنی صیح والی جرکت یہ چود کو نےساخنہ
کوسا اسے نلکل پھی اندازہ یہیں پھا کہ چاتم پیچھے کھڑا سب شن رہا پھا۔
سب اس کے چازم کو پھرکی کہے چانے پر مسکراہٹ دنا گیے ک نونکہ کہی یہ کہی ان سب کو اندازہ ہوگیا پھا کہ
یہ مفرہ کی چاپب سے دنا چانے واال لقب ہے
مفرہ اس کو گھورنی تیر پیجیے ہونے کمرے کی سمت چل دی چازم پھی سب سے انکسک نوذ کرنا چاتم کو انک
گھوری سے توازنا اس کی نلقید میں چل دنا۔
میرے سے کوئ پھی نات مت کیجیے گا دنکھ لیا اپنی جرک نوں کا ئتیحہ انک اس لڑکے نے میرا جتیا محال کیا"
"ہوا ہے۔
وہ چازم کے عقب سے نمودار ہونے چاتم کو دنکھیے ہونے تولی تو وہ کھلکھال کر ہیس دنا۔
داتم پھی ان سب کو کمرے میں آنا دنکض اپنی ڈراپیگ لیے اس کے پیچھے آگیا تو چازم نے اس کو اپنی گود
میں اپھانے اس کا گال چوم لیا۔
"میری چگہ۔"
وانی کی نکار یہ ان سب نے گردن موڑ کر پیچھے کی چاپب دنکھا تو وانی منہ نسورنے ایہیں ہی دنکھ رہی پھی
مفرہ کو نےساخنہ وہ دن ناد آنا خب سب کو میانے میں کتنی مشکالت کا سامیا کرنا پڑا پھا لیکن ہمیشہ کی
طرح چازم نے سب ستبھال لیا پھا اور اس کی پیاری پیاری جرک نوں سے اس نے چود ہی سب کا دل
چ یت لیا پھا اور آج اسے د نکھے نغیر کسی کا دن یہیں گزرنا پھا۔
وہ داتم کو انک چاپب پبھانے ناہیں وانی کی چاپب واں کرنے ہونے توال تو وہ کھلکھالنے ہونے ان مہرنان
ب معمول اس کے کیدھے سے لیک رہا پھا۔ نازوؤں میں آسمانی چاتم خس ِ
مفرہ کو ناہر چانا دنکھ چازم نے اس کا ہاپھ پھام لیا اور مجیت پھرے انداز میں اس سے گونا ہوا چو یہلے
سے مزند دلکش ہوگنی پھی نا چازم کی نظروں کا کمال پھا چو وہ اسے روز پیے سرے سے چود سے مجیت
کرنے پر مجنور کرنی پھی۔
س
اس کے اظہار یہ وہ جی چان سے مسکرانی چو روز پیے طر نفے سے اس سے اظہار کرنا صروری مچھتیا پھا اور
اظہار کا کونی موفع ہاپھ سے چانے یہیں د پیا پھا۔
"پھرکی۔"
)پھرکی(
چاتم کی آواز یہ وہ سب کھلکھال کر ہیس دنے اسے انسا محسوس ہوا جیسے ان سب کی کھلکھالہٹ سے اس کی
زندگی میں رنگ پھر گیے ہو چازم نے مسکرانے ہونے ا پیے اس جھونے سے آشیانے کو دنکھا اور آسمان کی
طرف دنکھیے نےساخنہ ہللا کا سکر ادا کیا۔
_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\_\