You are on page 1of 214

‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬

‫عشق ال‬
‫ّ‬
‫فریال س ید✍‬
‫انتساب !‬

‫ہر ذی روح کی پہلی مح بت کے یام‬

‫یادلوں سے ا وپر ‪ ،‬آسمان ات یا پزدیک ہو کے ب ھی خاصا دور ب ھا۔ ت یال آسمان پوری کات یات میں‬
‫ن‬
‫خدا کی ت یائی گئی ان گ بت حسین عم توں سے پڑھ کے پس ید ب ھا ۔ ت یا پہیں ک یا ب ھا پر اسے‬
‫ات یا اور آسمان کا نعلق گہرا لگ یا ب ھا خواہ وہ راپوں کو کالی آسمان کی خادر پہ تیکے ڈھیروں تن ھے‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪-1-‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫منے یاروں کو یک یا ہو یاصبح سوپرے طلوع ہو تے سورج کو دیک ھیا ۔ دن کو یک ھرے ہوتے‬
‫تیلے آسمان پہ سف ید روئی کے گالوں کا س نہرے سورج کے سابھ آیکھ مچولی ک ھیلیا ہو یا سام‬
‫ی‬
‫کو ڈھیروں ریگ آسمان پہ ک ھیریا غ ِ‬
‫روب آف یاب کا م نظر۔‬

‫پس اسے ت یا ب ھا‪ ،‬پو صرف پہ کے اسے آسمان سے عشق ب ھا۔‬

‫”خوانین و حضرات ا نتے حفاظئی ت ید یایدھ لبحنے ہم کچھ ہی دپر میں کراچی اییرپورٹ لی یڈ‬
‫کرتے والے ہیں سکرپہ۔”‬

‫وہ ایک دم خویکی۔ خ یالوں کا غلبہ اور آسمان کو ا نتے فرتب سے دیک ھنے کا احساس ہی ات یا‬
‫ُ‬
‫ہوش اڑا د نتے واال ب ھا کہ وہ ک ھو سی گئی ب ھی۔‬

‫پشوائی آواز اب ہدایات ایگرپزی میں دہرا رہی ب ھی ۔‬

‫ا نتے یایا اماں اور الال سے کچھ ہی دپر میں ملنے کے خ یال تے ا سے سکون سا دیا ب ھا۔ ہیزل‬
‫ی‬
‫پراپون آ ک ھیں طمات بت سے موید کے غایلہ س ید تے ات یا سر سبٹ کی پشت سے لگا ل یا۔‬
‫ُ‬
‫کچھ دپر م یالسی نظروں سے اِ دھر ادھر دیک ھنے کے نعد اسے الال کا چہرہ نظر آ ہی گ یا ۔ آج ب ھر‬
‫اسے اییرپورٹ سے لی نے صرف الال ہی آتے بھے۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪-2-‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫اس تے ب ھیڈی آہ ب ھر کے اتئی خادر ب ھیک کی اور دور ک ھڑے الال کی طرف پڑھ گئی ۔ وہ‬
‫ج‬
‫کاال حشمہ ہابھ میں یکڑے ھبچ ھالتے ہوتے ایداز میں اسے ہی ڈھویڈھ رہے بھے۔ الال تے‬
‫ُ‬
‫اسے اتئی طرف آ یا دیکھ کے خیرمفدمی مسکراہٹ کے سابھ خوش سے اس کی طرف ہابھ‬
‫ہالیا ۔‬

‫ج‬ ‫ُ‬
‫س‬
‫پڑے ب ھائی کی مح بت پہ وہ م کرائی۔ ان کے فرتب خا کے ہلکا سا سر کو م دیا ب ھا یا کہ‬
‫الال سر پہ ہابھ رکھ سکیں۔‬

‫”السالم و غل یکم الال۔”‬

‫اس کے سر پہ پہاتت پرمی سے ہابھ رک ھنے الال تے خوش سے خواب دیا‪:‬‬

‫”وغلیکم السالم گودی !”‬

‫”گودی” فارسی ‪ ،‬یلوچی اور پراہوی میں شہزادی کو کہا خا یا ہے۔ یلو حس یان میں پہ لفظ‬
‫خوانین کو غزت د نتے کے لنے اسنعمال ہویا ہے۔ غایلہ کو ا س کے دادا گودی کہنے بھے۔‬
‫اب رفبہ رفبہ وہ سب کی گودی بن خکی ب ھی۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪-3-‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫الال مزید پولے ‪”:‬کتسی ہو ؟ سفر کتسا رہا ؟ کوئی مشکل پو پہیں ہوئی؟ کچھ ک ھایا ب ھی ہے کہ‬
‫پہیں؟”‬
‫ُ‬
‫الال کے ا نتے سارے سوالوں کے خواب میں وہ صرف مسکرا ہی سکی۔‬

‫”خلیں ؟”‬

‫ب ھکاوٹ سے خور لہجے میں غایلہ تے پوج ھا‪ ،‬پو مع ید س ید تے ات یات میں سر ہال دیا ۔‬
‫ن‬
‫گاڑی کی طرف فدم پڑھاتے ہوتے آخر غایلہ پوجھ ینھی ‪”:‬یایا آج ب ھر پہیں آتے ؟”‬

‫مع ید کے فدم ب ھوڑے ب ھیکے پر وہ پوال پو لہجہ یالکل غام سا ب ھا ‪”:‬نگلی !ت یا پو ہے تمہیں یایا‬
‫کینے مضروف ہوتے ہیں اور دیکھو تمہارا ہی یڈ سم الال خود آیا ہے۔ ک یا پہ کافی پہیں؟”‬
‫ن‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫م‬ ‫ُ‬
‫ک‬ ‫س‬
‫غایلہ کو ان کی م کراہٹ صتوعی گی۔ آ ھوں پر دھوپ کا حشمہ پہ ہویا‪ ،‬پو وہ ھی اس‬
‫ی‬
‫سے ج ھوٹ پہ کہہ یاتے۔ وہ ب ھائی کی آ ک ھیں پڑ ھنے میں ماہر ب ھی پر اب احساس ہوا کہ وہ‬
‫ہوتٹ ب ھی پڑھ سکئی ہے۔‬
‫ُ‬
‫الال کا دل رک ھنے کو غایلہ ب ھی مسکرا دی ‪:‬‬

‫”آپ اک یلے کہاں آتے ہو پورا کاپواتے سابھ التے ہو۔”‬


‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪-4-‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫مصتوعی غصہ چہرے پہ سجاتے‪ ،‬غایلہ تے اتئی ج ھوئی سی یاک خڑھائی ب ھی۔‬

‫مع ید س ید کا قہقہہ تے ساخبہ ب ھا۔‬

‫وہ بچین سے اتئی پہن کی غادت سے واقف ب ھا۔ اسے اتئی گاڑی کے تبچ ھے ت یدو قیں‬
‫اب ھاتے گارڈز کی گاڑیاں زہر لگئی ب ھیں ۔ وہ کنھی اپہیں کاپواتے یالئی پو کنھی یایا کی فوج‬
‫۔ وہ سوچے خا رہا ب ھا اور ا نتے سا منے ک ھڑی ‪ 20‬سالہ اس لڑکی کو دیکھ رہا ب ھا خو اس کے‬
‫ک‬
‫لنے آج ب ھی وہی غایلہ ب ھی ‪ ،‬ج ھوئی سی معصوم غایلہ حس کی یاک ھیبچ کے اکیر وہ اتئی‬
‫مح بت کا اظہار کریا ب ھا۔ کوئی کچھ ب ھی پولے وہ خات یا ب ھا اس کی غایلہ اس کی گودی کنھی‬
‫اس کی یا اس کے یایا میر اپراہنم س ید کی غزت پہ آبچ پہیں آتے دے سکئی ۔‬

‫”الال۔ ”‬

‫غایلہ تے ا ن کے چہرے کے سا منے انگلیاں لہرانیں۔‬

‫”کہاں ک ھو گنے ؟”‬

‫ا نتے ہوت توں پہ سجی دو سال پرائی کرب کی داس یان کو پہاتت سل نقے سے ج ھیاتے ہوتے وہ‬
‫ُ‬
‫مسکرایا‪:‬‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪-5-‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫”میں سوچ رہا ب ھا اب خب کہ آ ہی خکی ہو‪ ،‬پو ات ئی ب ھائی کو ب ھی سابھ لے آئی۔”‬

‫غایلہ تے پہلے خیرت سے ب ھائی کو دیک ھا ب ھر کھلکھال کے ہتس دی اور مع ید س ید تے دل ہی‬


‫دل میں اس کی ہتسی کی سالمئی کی دغا کی ب ھی۔‬

‫٭…٭…٭‬

‫میر اپراہ نم س ید کا نعلق یلوحس یان کے ایک پسیئی گاپوں سے ب ھا ۔ پہ ان کا آیائی گاپوں ب ھا‬
‫۔ ان کے آیاء و اخداد تے حشت سے ہجرت کر کے یلوحس یان کے اس ج ھوتے سے گاپوں‬
‫میں ات یا پڑاپو ڈاال ب ھا۔ خواجہ ولی یایا مودودی حسئی کا مزار آج ب ھی ان کے گاپوں کے تبچ و تبچ‬
‫اتئی پوری سان و سوکت سے موخود ب ھا۔ خواجہ یایا ‪ ،‬خواجہ قطب الدبن مودودی حسئی کے‬
‫خایدان سے نعلق رک ھنے بھے ۔ یاربخ گواہ ہے خواجہ مودودی حسئی کے اسالم کے فروغ کے‬
‫لنے کی گئی کوششوں کی ‪ ،‬ان کے غلم‪ ،‬قہم وفراست کے خرچے آج ب ھی یاربخ کے اوراق‬
‫پہ رقم ہیں۔ وہ دو مشہور ک یاپوں کے مصنف ب ھی بھے۔ ”م نہاج العارقین” اور ”خالست‬
‫ۖ‬
‫الشرنعہ” خواجہ ول توں کے خلقے میں یلید مفام رک ھنے بھے۔ وہ غاسق ِ رسول اور اسالم کے سجے‬
‫طالب ِ غلم بھے۔ کہا خا یا ہے کہ خواجہ مودودی حسئی خب حضرت خواجہ یاصر اپو پوسف بن‬
‫سمان حسئی کے مرید نتے پو ان کے مرسد تے ا ن سے کہا ب ھا‪:‬‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪-6-‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫”اے قطب ا لدبن مودودی قفر کو ات یا لو۔”‬
‫س‬
‫کہا خا یا ہے کہ ا نتے مرسد کا اسارہ مچ ھنے ہوتے اپہوں تے قفر کو ا پسے ات یایا کہ خدا کی‬
‫مح بت سے ماال مال ہو گنے۔ یاربخ گواہ ہے کہ اپہو نتے ‪20‬سال دت یاوی زیدگی سے دور ایک‬
‫ّ‬ ‫ٰ‬
‫ت یایان میں ذکر الہی کرتے گزار دتے ۔ مشہور مورخوں کی کئی بجرپروں میں سواہد موخود ہیں‬
‫م‬
‫کہ خواجہ تے ان ‪ 20‬سالوں میں دو فرآن یاک دن میں اور دو فرآن یاک رات میں کمل‬
‫غ‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ب ل‬
‫کنے ہیں۔ یاربخ پہ ھی ئی ہے کہ خواجہ کی زیان پہ لمہ طببہ کے ورد کے الوہ صرف‬
‫فرآن یاک کی یالوت ہی رہی۔ ک ھایا نی یا پر ِاہ یام ب ھا۔ اپہوں تے ‪ 7‬سال کی عمر میں ہی‬
‫فرآن یاک ا نتے والد صاخب کی راہنمائی سے حفظ کر ل یا ب ھا ۔ پہ ان کی اسالم سے مح بت‬
‫”کش فلو ب” اور‬ ‫پ‬ ‫پ‬ ‫ب‬
‫ہی ھی خو ہللا یاک تے ا ہیں وہ غروج بخسا کہ موالیا زکریا تے ا ہیں ِ‬
‫”کشف ِ ف تو ر” کہا۔ کہنے ہیں کہ خواجہ مودودی حشت سے ”یلخ ” ب ھی گنے بھے خو موالیا‬
‫رومی کی خاتے ت یداپش ہے ۔ وہاں ب ھی اپہوں تے کئی صوفی غلم کے طال توں کو ا تنے غلم‬
‫سے مسنف ید ک یا ۔ ب ھر بجارا ب ھی گنے حسے ا س وفت اول یاتے کرام کی وجہ سے خاص‬
‫اہم بت خاصل ب ھی۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪-7-‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫کہنے ہیں کہ خب خواجہ مودودی صاخب وفات یا گنے پو ان کا حسد ِ خاکی ا ڑ کے اتئی آخری‬
‫آرام گاہ یک پہبجا ب ھا اور پہ واقعہ س یاتے ہوتے خواجہ فریدالدبن سکر گبج بخش خکرا کے گر‬
‫پڑے بھے ۔ خواجہ کا مزارآج ب ھی حشت ‪ ،‬ہیرات اقعاپس یان میں اتئی پوری آب و یاب کے‬
‫سابھ موخود ہے۔‬

‫خواجہ ولی یایا ان ہی کی اوالد میں سے بھے۔ خ نہیں خواب میں اسارہ ملنے کی وجہ سے ہیرات‬
‫سے ہجرت کر کے یلوحس یان آیا پڑا۔ ان کے سابھ سابھ ان کی فارسی زیان اور نفافت ب ھی‬
‫ہجرت کرکے آگئی ب ھی۔‬

‫خواجہ ولی مودودی حسئی کے آتے سے پہلے کلی کرائی کا یام کلی گرائی ب ھا۔ ”گرائی”‬
‫یلوحس یان کی کئی زیاپوں میں ب ھاری بن کے لنے اسنعمال ہویا ب ھا ۔ ب ھاری بن سے مرادوہ‬
‫کلی آسبب زدہ ب ھی ۔ چہاں خواجہ ولی یایا تے ف یام ک یا اور نعد میں ا ن کی اوالد تے ا ن کی‬
‫ً‬
‫دن رات ع یادات تے ا س خگہ کو یاک کر ل یا۔ آج نفرت یا خواجہ ولی یایا مودودی حسئی کو‬
‫وفات یاتے جھے صدیاں گزر خکی ہیں پر آج ب ھی یلوحس یان کے نقسے پہ کلی سادات کرائی‬
‫اتئی پوری آب و یاب کے سابھ موخود ہے اور ان کی فارسی اور نفافت کو ان کی اوالد زیدہ‬
‫ر کھے ہوتے ہے۔‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪-8-‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫سب سے پہلے ا ن کا مزار مئی سے ت یایا گ یا ب ھا‪ ،‬حس کے اطراف میں ‪1970‬ء میں‬
‫سادات ِ کرائی تے انی توں کی دپوار ت یا کے اخاطہ کر دیا ب ھا ب ھر ‪1973‬ء میں ا س وفت‬
‫کے وزپ ِر اغظم ذوالففار غلی ب ھ تو تے خود پوپس لی نے ہوتے ایک غالی سان مزار نعمیر کرواتے‬
‫ً ً‬
‫کا خکم دیا حس میں ب ھر وف یا فوف یا سادات خود مزید ت یدیلیاں کرواتے رہے ۔‬
‫ٰ‬
‫‪2008‬ء میں پڑھئی ہوئی آیادی کے نتش ِ نظر وزپر اغلی یلوحس یان اسلم رنتسائی تے خواجہ‬
‫یایا کے مزار کے اطراف میں ب ھیلے سادات کے ‪ 600‬سال فد تمقیرس یان کی حفاظت کے‬
‫لنے مصتوط اخاطہ ت تواتے کا اغالن ک یا۔‬

‫رنتسائی قی یلہ ب ھی دیگر کئی قی یلوں کی طرح خواجہ ولی یایا کے مرید ہوتے پہ فجر مخشوس کریا‬
‫ب ھا۔‬

‫خواجہ یایا کے مزار میں پہت سی ت یدیل یاں ہوئی رہیں‪ ،‬مگر آج اگر مغرئی یائی یا س سے‬
‫گزرتے ہوتے ایک پہت ہی خونصورت مزار دن میں س نہری گی ید کے سابھ اور رات میں‬
‫تے ت یاہ تن ھے منے پرفی قمقموں کے تبچ جمک یا دک ھائی دے‪ ،‬پو پہ ہی خواجہ ولی یایا مودودی حسئی‬
‫کا مزار ہے اور پہ ہی کلی سادات کرائی ہے۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪-9-‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫کلی کرائی کوتبہ شہر کے خدود سے کچھ ہی فاصلے پہ ب ھا خو نعد میں شہر کے ر فنے میں‬
‫اصافے کے سابھ سابھ کوتبہ شہر سے فرتب ہویا گ یا۔اب پہ فاصلہ کم ہو کے ‪6‬کلو مییر‬
‫ہی رہ گ یا ب ھا۔‬
‫ُ‬
‫ان کے گاپوں کی مشہوری کی دوسری اہم وجہ وہاں کے یاغات ہیں۔‬
‫ایگور‪،‬سبب‪،‬خیری‪،‬ایار ‪ ،‬آلو بجارے‪ ،‬زت توزہ (یلم)‪ ،‬خویائی ‪ ،‬یادام ‪ ،‬شہ توت ‪ ،‬پسنے اور اخروٹ‬
‫کے خونصورت یاغات جن کا ب ھل ک ھا ک ھا کے ا ن کی پسلیں پڑی ہوئی ب ھیں ۔ شہر سے دور‬
‫پہ ج ھویا سا گاپوں پہاتت پر سکون ب ھا ۔‬

‫مغززبن میں سادات کو کافی غزت کی نگاہ سے دیک ھا خا یا ب ھا ‪ ،‬ل یکن چہاں اتئی غزت مفام‬
‫اور شہرت ہو وہاں دوستوں کے سابھ سابھ دسمن ب ھی بن خاتے ہیں یال وجہ پوپہی ۔‬

‫پہی دھڑکا میر صاخب کو ب ھی لگا رہ یا ب ھا۔ تب ہی وہ دوپوں بچوں کی حفاظت کے لنے پہت‬
‫فکرم ید ر ہنے بھے۔ وہ اسکول خاتے‪ ،‬سد حفاظئی ات نظامات کے یاوخود میر صاخب اور ا ن کی‬
‫سادہ سی ت یگم سکببہ س ید صاخبہ پہاتت فکر م ید رہئی اور آخر ایک دن وہ ہوگ یا حس کا اپہیں‬
‫ڈر ب ھا۔ ان کے بچوں کی گاڑی پہ اسکول سے واپسی پر فاپریگ کی گئی۔ ارادہ اغوا کا ب ھا‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 10 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫جبے محفوظ رہے‪ ،‬ل یکن گارڈز زجمی ہوتے ۔ ‪14‬سالہ غایلہ اور ‪16‬سالہ مع ید گ ھر آتے پو میر‬
‫صاخب اور ان کی ت یگم کی خان میں خان آئی ب ھی۔‬

‫ا نتے بچوں کے سنے ہوتے چہرے دیک ھنے ہی میر صاخب تے دل ہی دل میں گاپوں‬
‫ج ھوڑتے کا ایل ف نصلہ کر ل یا ب ھا اور آخر اس پہ عمل در آمد کر کے ہی دم ل یا ۔ پوں اوالد‬
‫کی مح بت خ بت گئی اور ‪7‬سال پہلے میر اپراہنم س ید ‪ ،‬اتئی ت توی اور دوپوں بچوں سم بت کراچی‬
‫سقٹ ہو گنے۔‬

‫”اماں۔”‬

‫غایلہ تے سرگوسی میں کہااور ا ن سے ل بٹ گئی ۔‬

‫”میری نی ئی ‪ ،‬میری گودی۔” کہہ کے اس کی ماں تے ماب ھا خوما۔ ب ھر دو یل غایلہ کو دیک ھا‪،‬‬
‫دویارہ سے خود سے لگا ل یا ۔ ان کی اتئی مح بت پہ غایلہ کے آیک ھوں کے کوتے ب ھیگ گنے۔‬
‫اس تے ا تنے گال پہ ر کھے ماں کے ہابھ کو پرمی سے ہاب ھوں میں لے کے ا س کی پشت‬
‫کو خوما۔ پہ یلوحس یان کا رواج ب ھا ‪ ،‬ا تنے پڑوں کو غزت د نتے کا طرنقہ ب ھا۔‬

‫”ہللا خ یائی دے‪ ،‬ت یک نصبب کرے۔”‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 11 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫کہہ کے سکببہ س ید تے غایلہ کے سر پہ ت یار ک یا۔‬

‫”ارے!ب ھئی کوئی مچ ھے ک ھایا وایا ب ھی پو جھے گا یاماں نیئی پہیں ساری یانیں کربں گی۔”‬

‫معصوم سی سکل ت یا یا مع ید س ید‪ ،‬اب ھی یک اپہیں الن میں ک ھڑا یا کے پوال ب ھا ۔‬

‫”خلو خلو! ک ھایا ت یار ہے پس تم دوپوں مبہ ہابھ دھو لو۔”‬

‫ت یار سے سکببہ صاخبہ تے ا نتے اکلوتے ستو ت کو دیک ھا۔ س نہرا ریگ گرمی کی خدت سے‬
‫فدرے گالئی ہو رہا ب ھا۔ ‪6‬فٹ سے نکلیا فد ‪ ،‬ڈارک پراپون گ ھنے یک ھرے ہوتے یال ‪،‬شہد‬
‫ی‬
‫جتسی آ ک ھیں اور سف ید کابن کا سوٹ حس کی سلونیں مع ید س ید کی ب ھکاوٹ کی گواہی دے‬
‫رہی ب ھیں ۔ اپہوں تے نظر لگ خاتے کے ڈر سے مبہ ہی مبہ میں کچھ پڑھ کے اس پہ‬
‫ب ھونکا ب ھا۔‬

‫خواب میں مع ید تے ان کے گرد ا نتے یازو ب ھیال کے ایدر کی طرف فدم پڑھا دتے۔ان کے‬
‫ت بچ ھے ج ھوتے ج ھوتے فدم اب ھائی غایلہ تے پر سوچ نگاہیں یایا کے کمرے کی ک ھڑکی پہ جمائی‬
‫ب ھیں ۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 12 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫”یایا! میرے ا جھے یایا ۔ کب یک پوپہی یاراض رہیں گے اتئی غایلہ سے۔” دل ہی دل میں‬
‫خود سے کہئی غایلہ کی آیکھوں سے کچھ آپشو ت یک کے اس کی کالی یلوچی کڑھائی والی خادر‬
‫میں خذب ہو گنے۔‬

‫”غایلہ!کدھر ہو ب ھئی آب ھی خاپو‪ ،‬پہت اہنمام ک یا ہے اماں تے۔”‬

‫مع ید کی آواز پہ وہ خویکی۔ ا نتے آپشو صاف کرتے ہوتے اس تے خواب دیا۔‬

‫”آئی الال ۔”اور ییزی سے فدم اب ھاتے ہوتے ایدر خلی گئی ۔‬

‫آف واتٹ ب ھنم کے سابھ ‪،‬مبحیگ آف واتٹ دییز پردے ‪ ،‬الن کی طرف کھلنے والی وسنع‬
‫ک ھڑکی پہ پزاکت سے لہرا رہے بھے ۔ ب ھوڑے فاصلے پہ صوفے پہ پرا جمان میر اپراہنم س ید پر‬
‫سوچ نگاہوں سے پردوں کو دیکھ رہے بھے جن کے ک یاروں سے آئی دوپہر کی یاربجی دھوپ‬
‫ج ھن کے کمرے میں خلیریگ مجاتے ہوتے ب ھی ۔‬

‫مع ید کی گاڑی کا ہارن سینے ہی وہ ییزی سے ا بھے اور پردے ہ یا دتے ۔ ایک دم سے‬
‫ی‬
‫دھوپ پڑتے پہ ان کی آ ک ھیں ب ھوڑی دپر کے لنے مبچ سی گئی ب ھیں۔ روسئی سے ماپوس‬
‫ی‬
‫ہوتے ہی اپہوں تے اتئی آ ک ھیں الن میں کھلنے ووڈن گ بٹ پہ نکادبں ۔ مع یدکے سابھ‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 13 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ان کی پری‪ ،‬ان کی شہزادی نیئی غایلہ ب ھی حسے آج خود وہ پورے دو سال نعد دیکھ رہے‬
‫بھے ۔‬

‫”غایلہ میری گڑیا !”‬

‫غایلہ اپسی پو یا ب ھی‪ ،‬اپہوں تے ک ھڑکی کے یار ک ھڑی اتئی نیئی کو دیک ھا۔‬

‫کالی خادر اوڑھے‪ ،‬کالے ہی سادہ سے ملگجے خوڑے میں مل توس ‪ ،‬ییروں میں سادہ سی کالی‬
‫خ یل پہنے ‪ ،‬ب ھیکے پڑتے ریگت والی ‪ ،‬یک ھری یک ھری سی وہ لڑکی ‪ ،‬کہیں سے غایلہ پہیں لگ‬
‫رہی ب ھی۔‬

‫غایلہ پو اتئی خوش پوش ب ھی کہ لوگ اس کے کیڑوں کو ہی دیکھ کے اس کے پہیربن ذوق‬


‫کا ایدازہ لگا لینے بھے ۔ اس کو ڈپزانی یگ کا سوق ب ھا ا نتے کیڑے زیادہ پر وہ خود ہی ڈپزابن‬
‫کرئی ب ھی ۔‬

‫”یایا !میں غام لڑک توں کی طرح ہی سوخئی ہوں ‪ ،‬میں پڑھ یا خاہئی ہوں یایا ‪ ،‬مچ ھے ساپزے ‪،‬‬
‫مچ‬‫س‬
‫سازمببہ یا غلیزے پہیں نی یا ۔ یلیز یایا ھیں یا۔ ”‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 14 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ُ‬
‫غایلہ کی آواز ان کے کاپوں میں گوبجی ب ھی ۔ کچھ دھ یدلے سے م نظر ب ھی آیک ھوں کے‬
‫سا منے گ ھو منے لگے۔‬

‫”پربجہ !تم تے پوکری ب ھوڑی کرئی ہے؟ ان کی طرح مییرک کرو گ ھر نینھو ۔”‬

‫غایلہ کو ت یار سے سمچ ھاتے کی ان کی پہ کوشش تب یا کام ہوئی‪ ،‬خب غایلہ پولی ‪:‬‬

‫”پر یایا آپ تے وغدہ ک یا ب ھا خب آپ ہمیں کراچی التے بھے کہ آپ مچ ھے پڑھانیں گے اور‬


‫الال ب ھی پو پڑھ رہے ہیں ۔ میں ب ھی اپہی کے کا لج میں داخلہ لے لوں گی پس !”‬
‫ی‬
‫اب غایلہ کی آ ک ھیں آپشوپوں سے لیرپز ب ھیں اور پہ ا س کا واخد ہن ھیار ب ھا حس کے سا منے‬
‫میر صاخب ا نتے تن ھر دل اور طالم روایات کو ب ھوکر مار د نتے اور نیئی کی مح بت خ بت خائی‬
‫ب ھی ہر دقع۔‬

‫پر سوچ نظروں سے نیئی کا سفاف چہرہ یکنے ہوتے‪ ،‬اپہوں تے کہا‪:‬‬

‫”ب ھیک ہے! پڑھ لو اخازت ہے تمہیں ‪ ،‬پر غایلہ یاد رک ھیا تمہارے یایا تے تم پہ ات یا اعی یار کر‬
‫ُ‬
‫کے پہ اخازت دی ہے کہ اتئی روایات اور دل میں اب ھنے خدسات کو نظر ایداز کر ڈاال ‪ ،‬اب‬
‫پہ تمہارا فرض ہے کے میری غزت کا خ یال رک ھو۔”‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 15 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫خیران آیکھوں کے سابھ غایلہ تے اپہیں دیک ھا اور اگلے ملجے ان کا ہابھ یکڑ کے خوما ب ھا۔‬

‫”یایا میں آپ کی غایلہ ہوں‪ ،‬میری رگوں میں آپ کا خون ہے‪ ،‬میرا ب ھروسا کربں پس! ب ھر‬
‫ی‬
‫د ک ھیں۔”‬

‫اس کی آیکھوں سے دو آپشو پہے پو میر صاخب تے ا س کے سر پہ ہابھ ب ھیرا ب ھا ۔‬

‫”یا بجہ روتے پہیں”‬

‫ت‬ ‫ُ‬ ‫ی‬ ‫ب‬ ‫ب‬ ‫ُ‬


‫س‬ ‫ک‬ ‫حس‬ ‫س‬
‫وہ تے ساخبہ م کرائی ھی ۔ ین پو وہ ھی ہی روئی آ ھوں کے سابھ م کرائی ا ئی ت یاری‬
‫لگی کے میر صاخب تے نظر لگ خاتے کے ڈر سے نظربں خرائی ب ھیں ۔‬

‫”غایلہ !کہاں ہو ب ھئی۔”‬

‫مع ید کی آواز پہ ماضی کا وہ م نظر میر اپراہنم س ید کی نظروں سے اوج ھل ہوگ یا ۔ سا منے الن‬
‫میں ک ھڑی غایلہ ا پہی کی ک ھڑکی کی طرف دیکھ رہی ب ھی ۔ک ھڑکی پہ یک طرفہ کابچ ہوتے کی‬
‫ُ‬
‫وجہ سے غایلہ اپہیں پہیں دیکھ سکئی ب ھی ‪ ،‬مگر وہ غایلہ کو دیکھ سکنے بھے ۔ غایلہ کی آیکھوں‬
‫سے آج ب ھی دو آپشو گرے بھے ۔ پر آج ان کا دل موم پہ ہوا ب ھا ۔ غایلہ کاش دو سال‬
‫پہلے تم تے وہ سب پہ ک یا ہو یا ‪ ،‬کاش تم میری غزت کا خ یال کر لیئی‪ ،‬کاش سوخئی تم‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 16 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫غام لڑکی پہیں ہو تم س ید زادی ہو ‪ ،‬پو آج پہ کرب تمہاری اور میری نفدپر یا ہو یا۔ کاش!‬
‫غایلہ کاش !‬

‫پر تم تے کچھ یا سوخا اور میرا ب ھروسا پوڑ ڈاال۔ اب تم اسی الپق ہو کہ ب ھگ تو ‪ ،‬تم ا پسے ہی‬
‫ا نتے یایا کے لنے پڑپو ۔ میں تے تمہیں ات یا اعی یار‪ ،‬ب ھروسا‪ ،‬ت یار ‪ ،‬سب دیا یدلے میں تم تے‬
‫ک یا دیا؟‬

‫دھوکا ؟ دھوکا ؟”‬

‫پہیں میں تے کوئی دھوکا پہیں دیا۔ میں تے قصور ہوں ‪ ،‬میں تے کچھ پہیں ک یا ۔ یایا میرا‬
‫اعی یار کربں یلیز میری یات پو سن لیں۔”‬

‫خواب میں یایا تے ایک زیا تے دار ب ھیڑ غایلہ کے آپشوپوں سے پر چہرے پہ رس ید ک یا ب ھا۔‬

‫غایلہ سن رہ گئی ‪ ،‬ب ھئی ب ھئی آیکھوں سے ا نتے یایا کو دیک ھنے ‪ ،‬وہ اب ب ھی پول یا خاہئی ب ھی‬
‫‪،‬اتئی صفائی د تیا خاہئی ب ھی ‪ ،‬پر اس کے ہوتٹ پہیں ہل رہے بھے ‪ ،‬اس تے کوشش کی‬
‫اماں کو دیکھ سکے ‪ ،‬الال کو د یک ھے ان کی آیکھوں میں ا نتے لنے اعی یار ڈھویڈ ے پر اس کی‬
‫ی‬
‫آ ک ھیں ب ھی پہیں ہل یا رہی ب ھیں۔ یایا کے چہرے کی سحئی اور نفرت پہ گڑھ سی گئی‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 17 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ب ھیں۔ اسے ا نتے دماغ میں دھماکے سے مخشوس ہوتے‪ ،‬کاپوں میں آپش فساں ب ھینے کی‬
‫آوازبں۔ وہ ا نتے کاپوں کو دوپوں ہاب ھوں سے ت ید کر لی یا خاہئی ب ھی ‪ ،‬وہ سب کو ت یایا خاہئی‬
‫ی‬
‫ب ھی کہ اس کا سر ب ھٹ رہا ہے پر اس کے لب خاموش بھے‪ ،‬آ ک ھیں حسک ب ھیں ‪،‬حشم‬
‫تے خان ب ھا۔ کیڑے کی گن ھڑی کی طرح اس کا وخود اس پڑے سے الپوبج کے سف ید‬
‫جمکنے س یگ مرمر کے فرش پہ پڑا ب ھا ۔ اسے پہلی دقع نفرت کا مظلب ت یا خال ب ھا‪ ،‬دھ نکارے‬
‫خاتے کی نکل نف مخشوس ہوئی ب ھی ۔ تے اعی یاری کا وار ات یا کاری ب ھا کہ وہ سہ یا یا رہی‬
‫ب ھی پر تے پس ب ھی شہے خا رہی ب ھی ۔‬

‫اخایک اسے لگا یایا پہ گڑھی اس کی آیکھوں کے سا منے ایدھیرا سا ج ھاتے لگا ‪ ،‬سر کا درد‬
‫سدت سے پڑھا ب ھا ‪،‬ا س کا دل ک یا وہ خبجے زور سے خبجے اتئی ساری نکل نف سارا کرب نکال‬
‫یاہر ب ھی یکے۔ اس تے کوشش ب ھی کی پر اس کے سا منے پورا الپوبج گ ھوم سا گ یا‪ ،‬کاپوں‬
‫میں گوبحئی آوازوں کی خگہ سانیں سانیں کرئی خاموسی ج ھا گئی ۔ اسے ات ئی یاک سے گرم‬
‫س یال سا گریا مخشوس ہوا ‪ ،‬سکوت ب ھا کے ہر سے پہ ب ھیلنے لگا خو آخری آواز اسے س یائی دی‬
‫وہ ذاکرہ کی ب ھی خو پراہوی میں کہہ رہی ب ھی ‪:‬‬

‫”او یال یاچی !کسک گودی۔”‬


‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 18 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫”پڑی یاچی !گودی مر گئی۔”‬

‫غایلہ س ید تے خرد کے چہاں سے تے خیر ہوتے سے پہلے ذاکرہ کی یات سچ ہوتے کی دغاکی‬
‫ب ھی۔‬

‫”مع ید ! تمہارے یایا ؟ ”‬

‫پہ اماں کی آواز ب ھی حسے و ہ الک ھوں آوازوں میں آرام سے پہجان خاتے۔ وہ الال سے یایا کا‬
‫ک توں پوجھ رہی ب ھیں ؟ ت ید آیکھوں مگر تے دار دماغ تے اسے سو خنے پہ مح تورک یا ب ھا۔‬

‫”اماں یایا پہیں آتے ۔”‬

‫پہ ب ھکی ب ھکی سی آواز اس کے ت یارے الال کی ب ھی۔‬

‫”وہ کہہ رہے بھے ‪ ،‬میں گ ھر پہ رہ کے دغا کروں گا۔”‬

‫”اج ھا؟ ”‬

‫ک یا ک یا یا ب ھا اماں کے اس ج ھوتے سے ”اج ھا” میں ‪ ،‬خوش ام یدی ‪،‬خوش گوار خیرت‪ ،‬خوسی‬
‫اور تے نقیئی۔ مع یدب ھی غایلہ کی طرح اتئی سادہ سی ماں کے لہجے سے ان کی سوچ یک پہبچ‬
‫گ یا‪ ،‬پو مزید پوال ‪:‬‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 19 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫”چی !میں ب ھی آپ کی طرح خیران ہوا ب ھا ‪ ،‬پر ب ھر یایا تے کہا کہ خیران ک توں ہوتے ہو‬
‫مع ید میں دغا کروں گا کہ غایلہ واپس … ن پہ آتے اور خدا ب ھر کسی کو غایلہ جتسی نیئی پہ‬
‫دے۔”‬

‫الال کا پویا ہوا لہجہ اور یک ھرے الفاظ ان کی پرپسائی کی گواہی دے رہے بھے ۔‬

‫پر یایا؟ وہ پو مچھ سے تے ت یاہ مح بت کرتے ہیں ‪ ،‬وہ اپسا ک توں کہیں گے ‪ ،‬وہ ب ھی میرے‬
‫لنے ؟ غایلہ سوچ رہی ب ھی۔ ذہن پہ زور ڈال رہی ب ھی ۔ اسے کچھ ب ھی یاد ک توں پہیں؟‬

‫وہ شش و تبج میں می یال ب ھی کہ اس کے ہابھ کی پشت پہ ا سے کچھ تم سا گریا مخشوس ہوا۔‬
‫ی‬
‫وہ آ ک ھیں ک ھول یا خاہئی ب ھی‪ ،‬ات یا ہابھ ہالیا خاہ ئی ب ھی‪ ،‬ا سے کسی کی شسک یاں س یائی دے‬
‫رہی ب ھیں ‪ ،‬وہ اماں ب ھیں ساید ‪ ،‬پر وہ ک توں رو رہی ب ھیں؟‬
‫ُ‬
‫غایلہ خیران ب ھی ‪ ،‬وہ اپہیں ت یایا خاہئی ب ھی وہ ب ھیک ہے ‪،‬روتے کی صرورت پہیں‪ ،‬مگر وہ‬
‫الکھ کوشش کے یاوخود ایک انگلی یک پہیں ہال یا رہی ب ھی ۔‬

‫اماں رو رہی ب ھیں سابھ میں کچھ کہہ رہی ب ھیں۔ ساید کسی کو کوس رہی ب ھیں ‪ ،‬پر کسے؟‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 20 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫اس تے سی یا خاہا ‪ ،‬پر وہ کوئی یام پہیں لے رہی ب ھیں۔ آخر کون ب ھا حسے اس کی اماں ‪،‬‬
‫فرستوں جتسی اماں‪ ،‬یددغا دے رہی ب ھیں؟‬

‫وہ پو دسمن کو ب ھی دغا د تئی ب ھیں ‪ ،‬کون ب ھا خو ان کے لنے دسمن سے پڑھ کے ب ھا؟‬
‫ُ‬
‫اتئی الچ ھن پر پہ فاپو یاتے ہوتے اس تے ب ھر سے اماں کے تے رنط کوستوں پہ پوجہ دی ‪،‬‬
‫پو اس پہ درد کا پہاڑ پوٹ گ یا‪ ،‬اماں تے ”وہ”یام لے کے کوسا ب ھا۔‬

‫وہ یام خو اس کی ذات بن حکا ب ھا ‪ ،‬وہ یام حسے اس کا دل کریا کوئی اور پہ لے ‪ ،‬اس کا‬
‫یام یک وہ کسی اور کے مبہ سے پہیں سی یا خاہئی ب ھی اور اس کی ماں اسے ید دغا دے‬
‫رہی ب ھیں۔‬

‫ایک دم اس کے ذہن میں ج ھماکا سا ہوا‪ ،‬اماں کو اس کا یام کتسے ت یا خال؟‬

‫وہ مر خائی پر کنھی کسی کو اس کا یام یا ت یائی‪ ،‬اماں کو کس تے ت یایا؟‬

‫اس کے دماغ میں حظرے کی گ ھنی یاں سی بج رہی ب ھیں ‪ ،‬کچھ ب ھا خو اسے یا گہائی کی اطال‬
‫ع دے رہا ب ھا ۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 21 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫اخایک الال کی آواز پہ اس کے وسوسوں کا سلسلہ پویا یا ساید اس کے خدسوں تے حف نقت‬
‫کا روپ دھارا ب ھا ۔وہ پول رہے بھے اور غایلہ کو ات ئی ساپس رکئی مخشوس ہو رہی ب ھی۔‬

‫”اماں وہ ب ھی ب ھگت رہا ہے۔”‬

‫غایلہ کو ات یا دماغ سن ہو یا مخشوس ہوا۔‬

‫”ہڈیاں پوڑی ہیں۔”‬

‫گ‬ ‫ل‬ ‫خ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬


‫اس کی ت ید آ یں لنے یں ۔‬

‫”خون میں لت تت۔” اس کا دل ڈوب سا گ یا ۔‬

‫”بچ ب ھی خاتے مشکل۔” غایلہ کو کمرے میں دھماکے ہوتے مخشوس ہوتے۔‬

‫”ادھرہی ب ھی یک آتے ہیں۔”‬

‫غایلہ کو سدید درد مخشوس ہوا ‪ ،‬ا نتے دل میں ساید ۔‬

‫”صبح یک کسی کو ِد کھے گا ب ھی پہیں۔”‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 22 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫غایلہ کو درد سدید ہو یا مخشوس ہوا ‪ ،‬دھماکے اور زور دار ‪ ،‬اب ان دھماکوں میں پہت سے‬
‫مسی تو ں کی پوں پوں ب ھی سامل ہو گئی ب ھی ۔‬

‫الال ساید خبخ رہے بھے ‪ ،‬ڈاکیر کو یال رہے بھے ۔‬

‫اسے ات یا دم نکلیا مخشوس ہوا اور اس کے ہوت توں پہ اس کے دل میں سالوں سے ج ھیا راز‬
‫آخر آپہبجا۔‬

‫اس تے سرگوسی سے کہا ب ھا‪:‬‬

‫”ع یدہللا!”‬

‫٭…٭…٭‬

‫سم یدر ک یارے موخود پہ ج ھویا سا ک نقے ‪ ،‬پوں پو روز ہی لوگوں کے ہچوم سے ب ھرا رہ یا ‪ ،‬پر اپوار‬
‫کے دن پہاں کی روپق ہی اور ہوئی ۔ ایل بٹ کالس سے نعلق رک ھنے والے خوان ‪ ،‬خو پول توں‬
‫میں ون وہ یلیگ کرتے کے نعد پہاں ایک سابھ کافی کا مزہ لینے آتے یا اپہی پوش‬
‫غالفوں سے نعلق رک ھنے والی خوانین‪ ،‬اتئی شہ یل توں کے سابھ ‪ ،‬کسی مشہور پرایڈ کی پرات یاں اور‬
‫کافی کے حسک توں کا مزہ ایک سابھ لیئی نظر آنیں۔ ا پسے ہی کنھی کوئی ب ھیکی ہوئی اوالدب ھی‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 23 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫گ‬
‫ا نتے صع نف العمر والد یا والدہ کی وہ یل خییر ھس نیئی نظر آئی حس پہ پراجمان س یاٹ چہرے‬
‫والی سحصبت کو کوتے میں پوکر کے خوالے کر کے خود فری وائی فائی کو اسنعمال کریا ات یا‬
‫فرض سمچھ کے مویایل میں گم ہو خاتے ۔ اکیر کوئی آرپشٹ ب ھی دکھ خا یا خو کسی کوتے میں‬
‫سر ج ھکاتے اتئی کافی نینے یا ب ھر ک نقے کی گالس وال کے یار سورج اورسم یدر کے مالپ کے‬
‫م نظر میں گم نظر آ یا ۔ غرض پہ کے پہاں کا ماخول پراال ب ھا ‪ ،‬کوئی کچھ ب ھی کرے کسی کو‬
‫کسی سے سر و کار یا ب ھا ‪ ،‬پہی وجہ ب ھی کے غایلہ س ید کو ب ھی پہاں کا ماخول پس ید آ گ یا ب ھا ۔‬
‫اسے پہاں آتے ہقبہ ہوتے واال ب ھا ۔ پر وہ ا س اپوار کے سجر سے پہ نکل یائی ب ھی ‪ ،‬یا پوں‬
‫کہہ لیں ا س کے لفاظی کے سجر سے ‪ ،‬تنھی روزاپہ اِ س ک نقے آئی ‪،‬ا س کا ات نظار کرئی اور‬
‫خلی خائی ۔ آج پورا ہقبہ ہوتے کو ب ھا ۔ پر وہ پہ آیا ۔ غایلہ کو پو اس کا یام یک پہ ت یا ب ھا کہ‬
‫اخایک اتئی نی یل پہ کافی رک ھنے ییرے کی سکل تے اسے خونکا دیا ‪ ،‬پہی پو ب ھا اس دن خو‬
‫اس سایدار سحص سے خوش گی یاں لگا رہا ب ھا ۔ غایلہ کی نظر ییرے کی سرٹ پہ سجے اس‬
‫کے یام کے تبج پہ گئی۔‬

‫”عمران خان ستو۔”‬

‫وہ خو کافی رکھ کے خاتے کو مڑا ہی ب ھا کہ غایلہ کی آواز پہ خونکا۔‬


‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 24 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫”ع یدہللا” غایلہ تے پرمی سے اس کا یام دہرایا ب ھا۔‬

‫”چی یاچی !ع یدہللا‪ ،‬ع یدہللا سک یدر ۔ بچ ھلے دو سال سے ہراپوار کے دن پہاں آتے ہیں اور‬
‫اسی طرح کسی پہیربن ک یاب کا خالصہ د نتے ہیں۔ اکیر لوگ پو پہاں صرف ا ن کی آواز اور‬
‫یانیں سینے آتے ہیں۔”‬

‫ییرا پہاتت پر خوش اور غف یدت م یداپہ ایداز میں غایلہ س ید کو ع یدہللا کے یارے میں‬
‫معلومات دے رہا ب ھا ‪ ،‬خ نہیں وہ پڑے اپہماک سے سن رہی ب ھی۔‬

‫”اج ھا ستو!کرتے ک یا ہیں تمہارے ع یدہللا صاخب ؟”‬

‫غایلہ کے مزید کریدتے پہ ییرا ب ھر سے سادہ سے لہجے میں پوال ‪:‬‬

‫”پہت پڑھے لک ھے ہیں چی ع یدہللا ب ھائی ‪ ،‬اتم اپس سی ک یا ہے۔ پہت خود دار ہیں‪ ،‬ا نتے‬
‫یل پوتے پہ ت یایا ہے خود کو ‪ ،‬اب ب ھی ایک بجی کا لج میں ل یکجر ار ہیں اور سابھ میں اتم‬
‫ِفل کر رہے ہیں۔ پہت ذہین ت یدے ہیں خو ب ھی ایک دقعہ ان کی یانیں سن لے ‪ ،‬ان‬
‫سے مل لے ‪ ،‬اگلی دقعہ صرور آ یا ہے ۔”‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 25 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫غایلہ تے پہلے ہی سے جم ک ھائی ہوئی اپرو کو ب ھوڑا اور یان کے عمران کے چہرے پہ‬
‫ج ھوٹ یا خوسامد کا ساتبہ ڈھویڈا ‪ ،‬پر ادھر صرف خوش ب ھا ‪ ،‬اس سحص کے لنے مح بت ب ھی‬
‫غف یدت ب ھی۔‬
‫ُ‬
‫وہ مسکرائی اور خود کو خیرت سے یکنے اس سیرہ سالہ ‪ ،‬سرخ و سف ید ریگت والے ‪،‬معصوم ‪،‬‬
‫ک ھرے‪ ،‬خذیات سجے چہرے کو دیک ھا اور پولی‪:‬‬

‫”سکرپہ! عمران خان ‪ ،‬آپ ب ھی دل لگا کے پڑھو ‪ ،‬میں دغا کروں گی ایک دن آپ ب ھی‬
‫ا نتے ع یدہللا ب ھائی کی طرح پڑے آدمی ت تو۔”‬

‫اب کے عمران خان خوش سے پوال‪:‬‬

‫آپ دیک ھیا یاچی ‪ ،‬میں ب ھی ایک دن ادھر ک ھڑے ہو کے ع یدہللا ب ھائی کی طرح لوگوں کو‬
‫ادب کی طرف مایل کروں گا۔”‬

‫اس تے اس محصوص کوتے کی طرف اسارہ ک یا چہاں ع یدہللا سک یدر ہر اپوار کے دن کسی‬
‫پہیربن ک یاب پر ات یا بجزپہ نتش کریا ب ھا۔ اس کا مفصد تئی پسل کو ادب کی طرف راغب‬
‫کریا ب ھا اور وہ کسی خد یک ا نتے مفصد میں کام یاب ب ھی ب ھا۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 26 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫غایلہ کو ات یا ایدازہ پو عمران خان کی یاپوں سے ہوہی گ یا ب ھا اور وہ اس کا عملی مظاہرہ خود‬
‫ب ھی دیکھ خکی ب ھی اس دن ۔‬

‫اس دن‪ ،‬ہاں اس دن۔‬

‫غایلہ کو کراچی میں ر ہنے کئی سال ہو گنے بھے۔ ئی اے کے نعد آج کل وہ فارغ ب ھی۔‬
‫فراغت کا وفت ب ھی وہ ا نتے پس یدیدہ مشعلے ڈپزانی یگ میں ہی لگائی ب ھی ۔ سارا سارا دن ذاکرہ‬
‫کو سابھ لنے ‪ ،‬پو کنھی اماں کے سابھ ‪ ،‬کسی یا کسی سات یگ مال میں سر ک ھیائی رہئی ۔ وہ‬
‫بچین ہی سے پہت خوش ل یاس ب ھی ‪ ،‬پہ موروئی ب ھا‪ ،‬اس کے یایا اماں دوپوں پہت خوش‬
‫ُ‬
‫پوش بھے ‪ ،‬کچھ کچھ اپہیں دیکھ دیکھ کے اور کچھ کچھ نتسے کی فراوائی تے غایلہ کے سوق‬
‫کو اتئی ہوا دے دی ب ھی کے اب وہ قتشن ڈپزانی یگ کی ڈگری کو ا کو اتئی زیدگی کا واخد‬
‫مفصد ت یا خکی ب ھی۔ اس کی اسی صد تے اس کے یایا کو ب ھی مح تورکر دیا ب ھا ا ت ئی روایات‬
‫ن‬
‫پوڑتے اور اسے علنم خاصل کرتے کی اخازت د نتے پہ ۔‬

‫ایک اپسا ہی غام سا دن ب ھا ۔ خب سات یگ مال میں سر ک ھیاتے کے نعد اس تے کافی‬


‫کے غرض سے فوڈ کورٹ کا رخ ک یا ۔ پر ادھر ج ھئی کا دن ہوتے کی وجہ سے ِیل دھرتے‬
‫گ‬ ‫ُ‬
‫یک کی خگہ پہ یاکے‪ ،‬وہ ا نے فدموں یارک گ کی طرف پڑھ ئی ۔‬
‫ی‬ ‫ل‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 27 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ذاکرہ کنھی ات یا دو تیا پو کنھی ہاب ھوں میں لد ے ساپر سین ھالئی یڈھال سی اس کے تبچ ھے تبچ ھے‬
‫یارک یگ کی طرف فدم پڑھا رہی ب ھی ۔ ذاکرہ لگ ب ھگ اس کی ہم عمر ب ھی۔ خب میر اپراہنم‬
‫س ید کراچی سقٹ ہو رہے بھے‪ ،‬اس کی ماں تے ا نتے خدی پسئی کییز ہوتے کا ت توت‬
‫د نتے ہوتے‪ ،‬ا تنے خگر کے پوپوں کو ان کی خدمت میں دے دیا ب ھا ۔ گل مچمد‪ ،‬مع ید س ید‬
‫کا خدمت گزار فرار یایا ‪ ،‬خب کہ ذاکرہ اس کی۔‬

‫”سال گودی۔” (ر کیں ئی ئی)‬

‫ذاکرہ کی روہاپسی آواز پہ ایگزٹ کی طرف پڑھئی غایلہ مڑی۔ تبچ ھے ذاکرہ اس کے فدموں سے‬
‫ن‬
‫فدم مالتے کی کوشش میں سارے ساپر گرا ینھی ب ھی اورا ن سے ا مڈتے کیڑوں کے‬
‫ن‬
‫ڈھیر سم نینے ہوتے روہاپسی آواز میں اسے نکار ینھی ب ھی ۔ ارد گرد کے لوگ ان کی طرف‬
‫م توجہ بھے جن میں سے کچھ ذاکرہ کی ب ھیک ب ھاک درگت نینے کے ات نظار میں بھے خو کہ‬
‫غایلہ س ید کے تے ساخبہ کھلکھال کے ہتسنے پہ خیران رہ گنے۔غایلہ ہتسئی خائی اور سابھ میں‬
‫ذاکرہ کو پراہوی میں کہئی خائی ‪:‬‬

‫”گ توک۔” (یاگل)۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 28 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ذاکرہ خیران دیکھ رہی ب ھی ‪ ،‬اس کی گودی کا کی یا پڑا دل ہے ۔ اپسا کسی اور کے سامان‬
‫کے سابھ کرئی پو اس کا ک یا حشر ہویا اور غایلہ ب ھی خو ہتس رہی ب ھی۔ اس تے ما بھے پہ یل‬
‫یک پہ ڈالے بھے ۔ ک توں ؟‬

‫ذاکرہ کو خیر یا ب ھی کہ غایلہ کو اس پہ غصہ اس لنے پہیں آ یاب ھا ک توں کہ اس کے کاپوں‬


‫میں ا نتے مرخوم دادا کے الفاظ آج ب ھی گوبحنے ہیں‪:‬‬

‫”غا یلے میرا بجہ! ہمتشہ یاد رک ھیا ذاکرہ تمہاری غالم پہیں ‪ ،‬پہ پو اِ ن کا پڑ ا بن ہے کہ صدپوں‬
‫ۖ‬
‫سے خود کو سادات کی خدمت میں وقف ک یا ہوا ہے حس طرح ہمارا سجرہ آفا دو چہاں سے‬
‫متسلک ہے‪ ،‬ا پسے ہی ذاکرہ کا سجرہ حضرت یالل جتسی سے متسلک ہے ۔ کنھی اِ س کا یا‬
‫ۖ‬
‫ان کے خایدان کا دل یا د ک ھایا میری گودی‪ ،‬ک توں کہ میرے آفا کے پہت پس یدیدہ بھے ‪،‬‬
‫حضرت یالل ۔”‬

‫اور ‪8‬سالہ غایلہ کو ذاکرہ کے گ ھیگریالے یال ‪ ،‬جی ئی یاک اور یاہر کی طرف نکلے دات توں کا راز‬
‫ت یا خال ب ھا ۔ ا س تے ا نتے دادا کی یات ہمتشہ کے لنے یاد کر لی ب ھی۔‬

‫اگلے ہی یل وہ ذاکرہ کے سابھ کیڑے سم بٹ کے ساپر اب ھاتے ایگزٹ کی طرف پڑھ گئی ۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 29 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ی‬
‫تبچ ھے مال میں کئی خیران آ ک ھیں اس کے حشن سلوک پو کئی اس کی حسین ہتسی کا‬
‫نعافب‪،‬کرنیں ایگزٹ سے یاہر گئی ب ھیں ‪ ،‬چہاں گل مچمد سف ید پراڈو کا دروازہ ک ھول رہا ب ھا ۔‬

‫گاڑی میں نین ھنے ہی غایلہ تے گل مچمد کو پراہوی میں ک نقے کی طرف خلنے کی ہدایات دبں۔‬
‫وہ پہلے ب ھی اس ک نقے خا خکی ب ھی ۔ اس کی کافی اور ڈھلنے سورج کا سم یدر کے سابھ م نظر‬
‫ہی اس کی خاصبت بھے۔‬

‫ک نقے پہبچ کے گل مچمد تے اس کے لنے دروازہ ک ھوال ۔ کالی ف یدھاری کڑھائی والی خادر کو‬
‫وفار سے ا تنے گرد لی نیئی ‪ ،‬میرون پرت یڈ قم نص کے سابھ کالی پراپوزر حس کے یات بچوں پہ‬
‫قم نص کے پرتٹ جتسی کڑھائی‪ ،‬پہاتت نفاست سے کی گئی ب ھی اور کالے سادھے ویلوٹ‬
‫کے کھسے ا نتے تے خد گورے ییروں میں پہنے وہ اپری پو کئی س یاپسی نظربں اس پہ گڑھ‬
‫سی گ نیں ۔‬

‫اس تے اعنماد سے گل مچمد کو گاڑی یارک کرتے کا اسارہ ک یا اور خود ذاکرہ کو سابھ لنے‬
‫آگے پڑھ گئی خو اس کا پرایڈڈ سادہ یلیک کلچ اب ھاتے اس کے تبچ ھے تبچ ھے ک نقے کی طرف‬
‫خل دی ۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 30 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫غایلہ کو ہچوم کا ایدازہ ب ھا ‪ ،‬مگر جتسے جتسے وہ ک نقے کی اییرپس کے پزدیک ہوئی خا رہی ب ھی‬
‫اس کی خیرت میں اصافہ ہویا خا رہا ب ھا۔ ات یا ہچوم اور اتئی خاموسی؟‬

‫اسی خیرت میں گ ھرے وہ دروازے یک پہبچ گئی ب ھی۔ گارڈ تے ا س کے لنے دروازہ ک ھوال‬
‫ُ‬
‫۔ اس تے مسکرا کے سکرپہ کہا اور ایک یار ب ھر ک نقے میں ب ھیلی خاموسی کی طرف م توجہ‬
‫ہوگئی ۔ پورا ک نقے ک ھجا ک ھچ ب ھرا ہوا ب ھا ‪ ،‬پر سب خاموسی سے ایک گوبحئی آواز کی طرف م توجہ‬
‫بھے ۔ سب کی نظروں کے نعافب میں ا س تے نظر دوڑائی پو یلکیں ج ھیک یا ب ھول گئی۔‬
‫سف ید کابن کی سرٹ اور گرے ڈرپس نی بٹ میں مل توس ‪ ،‬آس نی نیں کہئی یک خڑھاتے‪،‬‬
‫گ یدم کے س نہرے خوسوں جتسی ریگت‪ ،‬جھے فٹ سے نکلنے فد واال تے خد ہی یڈسم سحص ب ھا۔ ا‬
‫س کی سحصبت میں کچھ اپسی انفراد تت ب ھی کہ وہ کسی س ی ِگ مر مر کے تت کی طرح دم‬
‫سا دھے ا سے دیکھ رہی ب ھی ۔ ا س کے گرد ک یا ہو رہا ب ھا ک یا پہیں‪ ،‬ا سے کوئی سر و کار‬
‫ہی پہ ب ھا۔ وہ ک یا کہہ رہا ب ھا اس تے غور ہی پہ کیا ۔ پس ایک ب ھاری خونصورت آواز ب ھی‬
‫اور پرم سا لہجہ یا ساید گ ھنی یاں ب ھیں ڈھیروں تنھی مئی گ ھنی یاں خو اس کے گرد پراپس کی‬
‫م‬
‫سی ک نف بت ت یاتے ہوتے ب ھیں۔ اس تے اتئی حسین آواز اور ات یا کمل لب و لہجہ کنھی‬
‫پہیں س یا ب ھا۔ اس کے دل تے سدید خواہش کی ب ھی کہ ایک یار پس ایک یار اجیئی سی ہی‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 31 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ُ‬
‫صحبح وہ اس پہ نگاہ پو ڈالے‪ ،‬پہ خو اہش وہ لڑکی کر رہی ب ھی حس کی طرف اب ھنے والی ہر نظر‬
‫کو یات ید کر دیا خا یا ب ھا۔‬
‫ی‬
‫اس کے دل تے گڑگڑا کے اس کی ایک نظر مایگی ب ھی۔ پر ا س کی جمکئی آ ک ھیں اس پر ا‬
‫ب ھئی ہی پہ ب ھیں۔ ا س کے دل تے ب ھر صد کی ب ھی ۔ پر وہ اب ساید خاتے لگا ب ھا ‪ ،‬لو‬
‫ُ ُ‬
‫گوں سے مصافجہ کریا ‪ ،‬وہ مسکرا م کرا کے داد م بٹ رہا ب ھا۔ ا سے ات یا دل اداس ہویا خشوس‬
‫م‬ ‫س‬ ‫س‬
‫ہوا ۔ وہ خاتے کے لنے دروازے کی طرف پڑھا‪ ،‬پو اس کا دل ب ھر گڑگڑایا۔‬

‫”یا ہللا ایک یار پس۔”‬

‫پر وہ پہ مڑا پہ ا س پہ نگاہ ڈالی اور خال گ یا۔ اس کے خاتے ہی جتسے پورا ک نقے خاگ گ یا یا‬
‫ساید پہ غایلہ س ید کے خواس بھے خو بجال ہوتے بھے ۔ سعور کی دت یا میں آتے ہی ا س کی‬
‫پہلی نظر ذاکرہ پہ پڑی خو خیران اور سوالبہ نظروں سے ا سے دیکھ رہی ب ھی ۔ غایلہ تے اسے‬
‫ا نتے تبچ ھے آتے کا اسارہ ک یا اور خود م یذیذب سی یارک یگ الٹ کی طرف پڑھ گئی۔‬

‫پہ ب ھی غایلہ س ید کی ع یدہللا سے پہلی اور مح نضر پربن مالفات۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 32 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫اس دن سے غایلہ کی الچ ھن پڑھئی خا رہی ب ھی ‪ ،‬وہ ب ھا کہ ا س کے دماغ سے خا یا ہی پہ‬
‫ب ھا وہ فانض ب ھا اس کے دل دماغ اور ہوش و خواس پہ۔‬

‫آج اگر وہ عمران خان سے اس کا پہ پوج ھئی تب ب ھی اس تے طے کر ل یا ب ھا کہ روز پہاں‬


‫آکے اس کا ات نظار کرے گی۔ ایک ہقبہ پو ک یا وہ پوری زیدگی اس ک نقے میں اس کی ایک‬
‫ج ھلک کے ات نظار میں گزار دے۔‬

‫غایلہ گالس وال کے یار ساخل پہ سر تبحنے سم یدر کی لہروں کو دیکھ رہی ب ھی۔ آج وہ اک یلی‬
‫آئی ب ھی۔ وہ پہیں خاہئی ب ھی کہ ذاکرہ یا اماں ا سے اس طرح ع یدہللا کے تبچ ھے خوار ہوتے‬
‫دیکھ کوئی غلط مظلب لیں ۔ غایلہ کوئی فیری ت یل میں ر ہنے والی لڑکی پہ ب ھی‪ ،‬ا سے ا جھے‬
‫سے ایدازہ ب ھا کہ مح بت ا ن کے قی یلے میں مرد غورت دوپوں کے لنے وہ مم توع غالفہ ب ھی‬
‫حس پر فدم دھرتے کی سزا موت ب ھی۔ پر وہ خاہئی ب ھی مح بت کرے‪ ،‬وہ خاہئی ب ھی اس‬
‫مین ھے احساس کو مخشوس کرے‪ ،‬ا سے ت یا ب ھا مح بت کو یایا خرم ب ھا ‪ ،‬قی یلے سے نعاوت کریا‬
‫خرم ب ھا ‪ ،‬پر ا س مح بت کو دل میں ج ھیایا پو خرم پہ ب ھا ۔‬

‫سم یدر پہ یکی اس کی پراپون آیکھوں میں ایک جمک اب ھری ب ھی۔ ہاں! صرف ا تنے دل میں‬
‫اس کی مح بت ج ھیا لی یا کتسا خرم کتسا دھوکا؟‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 33 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ُ‬
‫س ید زادی اپسی مح بت پو کر سکئی ہے ۔ وہ م کرائی اور خود کو لی د نتے ہوتے ا ئی کافی‬
‫ت‬ ‫س‬ ‫پ‬ ‫س‬
‫کی طرف م توجہ ہوئی۔‬

‫”السالم و غل یکم!”‬
‫ُ‬
‫غایلہ س ید ب ھیکی اس تے اِ دھر ادھر‪ ،‬ا س ب ھاری خونصورت آواز کے نعافب میں خیران‬
‫نظربں دوڑانیں ۔ یالکل و پسے جتسے ت یاسا یائی کی یالش میں دیک ھیا ہے ۔‬

‫ا نتے محصوص کوتے میں کالی سرٹ کی آس نی نیں کہی توں یک فولڈ کنے‪ ،‬ا نتے خاص ایداز‬
‫میں ات یداتبہ کلمات کہ یا وہ ع یدہللا ہی ب ھا۔‬

‫غایلہ کو لگا جتسے سب کچھ رک سا گ یا ب ھا۔ ک نقے کی دپوار پہ ت یگی وہ پڑی سی کالی گ ھڑی‪،‬‬
‫وہاں موخود پو لنے لوگ‪ ،‬دپوار یار آئی خائی سم یدر کی لہربں‪ ،‬اتئی کافی میں جمچ گ ھما یا ا س کا‬
‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬
‫ہابھ‪ ،‬کافی کے کپ سے اب ھیا دھواں ‪ ،‬اس کی ساپسیں ‪ ،‬اس کی دھڑکن اور اس کی‬
‫ی‬
‫آ ک ھیں۔ اسے ا تنے ارد گرد کا ماخول ب جلیل ہو یا مخشوس ہوا۔ا سے لگ رہا ب ھا ا س کے گرد‬
‫کوئی پہ ب ھا ‪ ،‬کوئی آواز پہ ب ھی ۔ب ھا پو صرف ع یدہللا خو ا سے پو لنے ہوتے دک ھائی اور س یائی‬
‫دے رہا ب ھا۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 34 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫غایلہ اتئی یلکیں ج ھیکنے سے ب ھی ڈر رہی ب ھی کہ کہیں ‪ ،‬ع یدہللا اس کی نظروں سے دور پہ ہو‬
‫خاتے۔ اسے ساپس لینے سے ڈر لگ رہا ب ھا کہ کہیں وہ ساپس لے اور ع یدہللا کی آواز آیا ت ید‬
‫ہو خاتے۔‬

‫وہ آج ایک انگلش یاول کا خالصہ دے رہا ب ھا خو موالیا رومی کی ذات پہ می ئی ہے۔ وہ کچھ‬
‫اقی یاسات پڑھ رہا ب ھا‪ ،‬اتئی ذائی راتے نتش کر رہا ب ھا۔‬

‫پورے ک نقے میں ہو کا غالم ب ھا ‪ ،‬ک توں کہ خب عیدہللا پول یا‪ ،‬پو صرف وہی پول یا اور یافی سب‬
‫سینے۔ اس کا لب و لہجہ ‪ ،‬آواز ‪،‬ایداز ‪ ،‬ہر ہر یات سے خود اعنمادی ت یک رہی ب ھی۔ اس کا‬
‫پہ ایداز کسی کو ب ھی ک یاپوں اور ادب کی طرف راغب کر سکنے بھے ب ھر وہ پو غایلہ ب ھی خو ا‬
‫س کے فدموں میں ات یا دل ‪ ،‬ات یا فنمئی دل ‪،‬اس کی ایک نظر کے غوض رک ھنے کو ت یار ب ھی اور‬
‫خود ‪.......‬‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 35 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫کی یا خوش فشمت ب ھاوہ گول م تول سادہ سا تن ھان لڑکا‪ ،‬ع یدہللا کا چہی یا۔ ا س کا معصوم چہرہ‬
‫حس پہ ع یدہللا نظربں ڈال یا ب ھا‪ ،‬ا س کی آواز حسے ع یدہللا سی یا ب ھا‪ ،‬ا س کے ہابھ خو ع یدہللا‬
‫کے ہاب ھوں کو مصافجہ کے لنے ج ھوتے بھے‪ ،‬سب کینے فنمئی بھے۔‬

‫اسے دور کافی کاپوییر سے کپ اب ھا یا عمران خان سوتے کا نی یا دک ھائی دیا‪ ،‬وہ سوتے کا ہی‬
‫پو ب ھا۔ ع یدہللا‪ ،‬یارس ب ھا حسے ج ھو لے سویا کر دے۔‬

‫”السالم غل یکم یاچی۔”‬

‫عمران خان کے سالم کرتے پہ وہ پری طرح خویکی ب ھی۔ عمران خان ہمتشہ کی طرح ا س‬
‫کی محصوص کافی اور ذاکرہ کی خاتے ‪ ،‬سی یڈوخز ‪ِ ،‬ت یا آرڈر کنے ہی لے آیا ب ھا۔ غایلہ کو ب ھوڑی‬
‫دپر ہی لگی ب ھی خواس بجال کرتے میں‪:‬‬

‫”وغلیکم السالم! کتسے ہو عمران خان‪ ،‬پہت سکرپہ کافی کے لنے۔”‬

‫عمران خان سے کافی لے کے رک ھئی ذاکرہ کے لنے پہ پرم لہجہ ت یا پہ ب ھا۔ اس کی گودی ہر‬
‫دقعہ ہی عمران خان سے اتئی ہی پرمی سے مجاظب ہوئی۔‬

‫پستو لب و لہجے میں ا رد و پو لنے عمران خان تے خوش سے خواب دیا ‪:‬‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 36 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫”میں ب ھیک ہوں یاچی ‪ ،‬آپ کی مہریائی۔”اور آگے پڑھ گ یا۔‬

‫غایلہ‪ ،‬عمران خان کی نینھ پہ نظربں جماتے ا تنے دل میں ہی ع یدہللا سے مجاظب ہوئی ب ھی‪:‬‬

‫”تم حس سے ہتس کر ملنے ہو میں اس کو دوست ت یائی ہوں‪،‬میں اپسی مح بت کرئی ہوں‪،‬‬
‫تم کتسی مح بت کرتے ہو ؟”‬

‫مح بت…‬

‫وہ ب ھیکی۔‬

‫اور ع یدہللا کو ؟‬

‫ک یا وہ ب ھی مچھ سے؟‬
‫ُ‬
‫یلخ طیزپہ م کراہٹ تے ا س کے ل توں کو ھوا۔‬
‫ج‬ ‫س‬

‫ذاکرہ تے خیرایگی سے ا س کے ید لنے یاپرات د یک ھے۔‬

‫خود کو خیرت سے یکئی ذاکرہ کو دیکھ کے وہ سین ھلی‪ ،‬پر مح بت سین ھلنے کہاں د تئی ہے؟‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 37 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ا س کی کوشش یاکام ہو خکی ب ھی ۔ ک نقے میں داخل ہویا ع یدہللا ‪،‬ہلکی ت یلی سرٹ میں‬
‫ُ‬
‫س نہرے دمکنے چہرے پہ دھوپ جتسی مسکراہٹ سجاتے‪ ،‬سورج ہی پو لگ رہا ب ھا۔‬

‫غایلہ کا ہوت توں کی طرف کافی کا کپ لے خا یا ہابھ ہلکا سا کات یا۔ کافی ہلکی سی ج ھلکی ب ھی‬
‫ساید‪ ،‬ذاکرہ تے ا سے کچھ کہا ب ھا۔ پر اسے ہوش کہاں رہا ب ھا ۔ ا سے ات یا دل ا تنے کاپوں‬
‫میں دھڑک یا مخشوس ہوا وہ ب ھی صرف تب یک خب یک ع یدہللا سک یدر کی آواز ا س ک نقے میں‬
‫پہ گوبجی ب ھی۔‬

‫اس کی آواز ‪،‬ہنملن کے یات یڈ یاییر کی اپوک ھی دھن ب ھی اور غایلہ ہنملن کے بچوں کی طرح‬
‫ب ھی ‪ ،‬خ نہیں یات یڈ یاییر کی دھن تے ہ نی یایاپز کر کے ہمتشہ کے لنے ا ن کے والدبن سے‬
‫دور کر دیا ب ھا ۔ ع یدہللا کی آواز ب ھی خب گوبحئی پو اپسان کا خ ِر د سے نعلق کہاں ر ہنے‬
‫د تئی۔‬

‫اس جھے ماہ کے غرصے میں ات یا صرور ہوا ب ھا کہ تے ادب غایلہ کو ادب سے سعف ہو گ یا‬
‫ب ھا۔ اب اکیر وہ ع یدہللا کی بچوپز کردہ ک یاپوں کے غالوہ ب ھی اردو ادب پڑ ھنے لگی ب ھی۔ ا سے‬
‫ایدازہ پہ ب ھا کہ اردو زیان میں پڑے پڑے ماسیر نتس موخود بھے۔ شہاب یامہ سے لے کر‬
‫راجہ گدھ ‪ ،‬عشق کا عین سے لے کر ییر ِ کامل ‪ ،‬ت یار کا پہال شہر سے لے کر سف ید گالب‪،‬‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 38 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫مصحف سے لے کر ہم خان‪ ،‬خدا اور مح بت سے لے کر ایک مح بت اور شہی‪ ،‬ا س تے اردو‬
‫کے کئی ساہکار پڑھے۔ ادب کے تے یاج یادساہوں کو پڑھا ۔ ا س تے ادب لڑکی کو‬
‫ع یدہللا کے ادب سے عشق ہو گ یا ب ھا اور ادب تے ا س کے ت ید ذہن کے کئی در وا کنے‬
‫بھے حس کا شہرا ع یدہللا کے سر ہی خا یا ب ھا۔ آج ع یدہللا کس ک یاب کو موصوع ت یاتے گا۔‬
‫غایلہ س ید بخسس میں یک یکی یایدھے اسے ہی دیکھ رہی ب ھی۔‬

‫ع یدہللا نعارفی کلمات پول حکا‪ ،‬پو ا نتے ہابھ میں یکڑی ک یاب ک ھول کے ا س میں سے ا نتے‬
‫پس یدیدہ اقی یاس پڑ ھنے لگا۔ ک نقے پہ پراسرار سی خاموسی ج ھائی ہوئی ب ھی۔ اتئی خاموسی کے‬
‫ک نقے کی دپوار پہ ت یگی ا س پڑی سی کالی گ ھڑی کی یک یک کسی خرچ کے پڑے سے گ ھینے‬
‫کی ڈیگ ڈیگ کے موافق لگ رہی ب ھی۔ ع یدہللا پو لنے لگا پو غایلہ کو اتئی ساپس رکئی ہوئی‬
‫مخشوس ہوئی۔ پہ ا س کے پس یدیدہ پربن اد تب کے صدارئی انعام یافبہ یاول کے اجی یام کے‬
‫خونصورت پربن جملے بھے۔‬

‫غایلہ تے پہ حسین اجی یام خاتے کیئی دقعہ پڑھا ب ھا کہ ا سے ایک ایک لفظ ازپر ب ھا۔ ع یدہللا‬
‫خو پول رہا ب ھا ا سے یاد ب ھا خو پو لنے واال ب ھا ا سے ت یا ب ھا۔ غایلہ کے لب ع یدہللا کے ل توں کی‬
‫خ نتش کے سابھ ہل رہے بھے۔ ا نتے ہابھ میں یکڑی ہاسم یدتم خان کی ع یدہللا” ک ھولے۔‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 39 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ع یدہللا پوال ‪” :‬دور سم یدر کے اس یار ا فق پر سورج ڈ وب رہا ب ھا ۔ میں تے فدم پڑھا دتے‬
‫اورزہرا میرے تبچ ھے خل پڑی۔” میرے نقش ِ یا پرا نتے یازک فدم دھرئی۔ پہلی مرتبہ ع یدہللا‬
‫ُ‬
‫اور زہرا کو ایک سابھ اس ڈگر پر خلنے دیکھ کر لہربں مسکرانیں اور ڈو نتے سورج تے کہا ”تئی‬
‫مساف نیں… نتے سفر اور ت یا ہم سفر م یارک ہو دوست۔ آتے والی سجر کے سابھ اک نتے‬
‫آسمان کا سالم اور اس ڈھلئی سام کی خاتب سے تمہیں الوداع… الوداع ع یدہللا… الوداع‬
‫۔”‬

‫وہ پول رہا ب ھا یا صور ب ھویک رہا ب ھا غایلہ کو اتئی سماغت پہ نقین پہیں آ رہا ب ھا۔ ا س تے پہ‬
‫یاول اِ س کے یام ”ع یدہللا”کی وجہ سے ہی پڑھا ب ھا پر ا سے ایدازہ پہ ب ھا کہ پہ ک یاب ا س‬
‫کی پس یدیدہ پربن ک یاب بن خاتے گی۔ ا س تے پہ ک یاب لگا یار کئی مرتبہ پڑھی ب ھی اور آج‬
‫ع یدہللا سک یدر ا س سے اقی یاس پڑھ کے غایلہ کو دپواپہ ہی پو کر گ یا ب ھا۔‬

‫غایلہ دم سادھے ا سے دیکھ رہی ب ھی کہ یال توں کے سور تے اس کے خ یالوں کے پسلسل‬


‫کو پوڑا۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 40 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ع یدہللا داد سم نی یا ‪ ،‬لوگوں کے ج ھرمٹ میں سورج کی طرح جمک رہا ب ھا۔ ہچوم کچھ کم ہوا ‪ ،‬پو‬
‫وہ اتئی محصوص نی یل پہ خا کے نینھ گ یا۔ عمران خان خلدی خلدی ا س کی محصوص کافی‬
‫ُ‬
‫الیا۔ سکرپہ کہنے ہوتے ع یدہللا مسکرایا۔‬
‫ُ‬
‫غایلہ کا دل زور سے دھڑکا‪ ،‬اپسی مسکراہٹ ک یا کسی اور کی ہو سکئی ہے ؟‬

‫اس کے دل تے نفی میں سر ہالیا۔‬

‫کچھ پو خاص ب ھا اس میں خو غایلہ کو مف یاطتس کی طرح اتئی اور ک ھیبحیا ب ھا ۔ غایلہ کی نظربں‬
‫ُ‬
‫اب ب ھی ع یدہللا کے گرد طواف کر رہی ب ھیں اور ع یدہللا کی نظربں ب ھیں کہ ا س پر ا‬
‫ب ھنیں ہی پہ ب ھیں۔ غایلہ ا س کی نظر کی ب ھیک مایگ مایگ کے ب ھکنے لگی ب ھی۔ دل ب ھا‬
‫کہ مسلسل نعاوت پہ مایل ب ھا اور دماغ ا سے ا س کا مفام‪ ،‬روایات اور افدار یاد کرا کے‬
‫روک رہا ب ھا۔‬

‫ذاکرہ کو یکشر فراموش کنے ا س کی نگاہیں اب ب ھی ع یدہللا کے گرد کسی دھمال کرئی حسببہ‬
‫کی طرح ‪ ،‬یال ک ھولے ‪ ،‬گول داپروں کی صورت گ ھوم رہی ب ھیں۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 41 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ی‬
‫ذاکرہ تے ڈرتے ڈرتے اتئی گودی کی نظروں میں دیک ھا۔ ہیزل آ ک ھیں الل ڈوروں میں‬
‫ی‬
‫گھلنیں نظر آنیں ۔ ذاکرہ کو اتئی رپڑھ کی ہڈی میں ستس یاہٹ مخشوس ہوئی۔ غایلہ کی‬
‫ی‬
‫آ ک ھیں ت یا رہی ب ھیں کہ صد اور نعاوت کی خ بت ہو خکی ب ھی۔ دماغ ‪ ،‬افدار اور روایات کی پو‬
‫مح بت میں ہمتشہ سے ہار ہوئی ہے‪ ،‬پہ پہلی دقعہ پو پہیں ۔ پر ایک س ید زادی کی نعاوت ‪،‬ا‬
‫ن کی آتے والی سات پستوں یک کو ہال د تئی ہے۔ اِ س سے پہلے کہ ذاکرہ ہمت یایدھئی کچھ‬
‫کہنے کو ‪ ،‬غایلہ ایک ج ھیکے سے ا ب ھی اور ت یا تبچ ھے د یک ھے ‪ ،‬ع یدہللا کی نی یل پہ اس کی سا منے‬
‫ن‬
‫والی کرسی پہ خا ینھی۔‬

‫ذاکرہ کو اتئی ساپسیں ر کئی ہوئی مخشوس ہونیں ۔‬


‫ی‬
‫غایلہ س ید کی صدی نظربں اب ب ھی ع یدہللا پہ مرکوز ب ھیں‪ ،‬پرع یدہللا تے ک یاب سے آ ک ھیں‬
‫پہ ہ یانیں۔‬

‫غایلہ ب ھوڑا سا ک ھ نکاری۔‬


‫ی‬
‫دو کالی جمکدار ذہین آ ک ھیں اس پہ اب ھی ب ھیں ۔‬
‫ُ‬
‫اف !اِ سی ایک نظر کی خاہ تے پو غایلہ کو یاعی کر دیا ب ھا۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 42 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ن‬
‫نظربں ب ھیں کہ کسی خادوگر کا سجر‪ ،‬غایلہ سب بھول ینھی۔ ع یدہللا سک یدر کی آیکھوں میں‬
‫سوال اب ھرا‪ ،‬غایلہ تے نظربں ج ھکانیں ۔ گلے میں ب ھتسے لفظوں اور اب ھل تن ھل ساپشوں کو‬
‫فاپو میں ک یا ب ھر پہ مشکل ع یدہللا سے پوج ھا ‪ ” :‬وہ میں پوج ھیا خاہ رہی ب ھی کہ … آپ تے‬
‫اس ک یاب کا ہی اتبجاب ک توں ک یا اور اس ک یاب کی ان ہی سظروں کو ک توں خ یا ؟”‬

‫ع یدہللا کی سرارت ب ھری نظروں سے نظربں خراتے ہوتے ‪ ،‬اتئی یات مح نضر کی اور ا نتے‬
‫کا نینے ہاب ھوں کو اتئی گود میں رک ھئی غایلہ کی صد اور نعاوت ہوا ہو خکی ب ھی۔ وہ ا س ملجے کو‬
‫کوس رہی ب ھی خب ا س تے ع یدہللا سے یات کرتے کا ف نصلہ ک یا ب ھا۔ اسے ذاکرہ کا‬
‫خ یال آیا حس کی طرف پہ دیک ھنے ہوتے ب ھی ‪،‬اس کی ک یا خالت ہوگی غایلہ کو ا جھے سے‬
‫ایدازہ ب ھا ۔‬

‫یا ہللا! پہ میں تے ک یا کر دیا ۔ حسک گلے کو پر کرتے کی کوشش میں وہ کئی دقعہ ب ھوک‬
‫نگل خکی ب ھی۔ اتئی گود میں ر کھے ہاب ھوں پہ نظربں جماتے خاتے ا سے کیئی دپر ہو گئی۔ پر‬
‫ج‬
‫ع یدہللا کچھ پہ پوال ۔ ا س تے ھبچ ھال کے نظربں ا ب ھانیں ۔‬

‫اپہماک سے گ ھیرائی ہوئی غایلہ کو دیک ھیا ع یدہللا ہڑ پڑایا ب ھا۔ ب ھر خود پہ فاپویاتے ہوتے ‪ ،‬اگلے‬
‫ہی ملجے ک یاب پہ ا نتے ہابھ جما یا ‪ ،‬اعنماد سے غایلہ کے سوال کا خواب دیا ‪:‬‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 43 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫”پہ ک یاب اس لنے خئی ک توں کہ پہ میری پس یدیدہ پربن ک یاب ہے یلکہ وہ پہلی ک یاب ہے‬
‫ٰ‬
‫حس تے مچھ جتسے تے ادب کو یا ادب ت یا دیا۔ میں پہ سوخ یا ہوں یلکہ میرا پہ دغوی ہے کہ‬
‫یاول ”ع یدہللا”کو پڑ ھنے واال خود کو کنھی عشق کرتے سے پہیں روک سک یا خواہ وہ عشق ِ‬
‫ح‬
‫مجازی ہو یا عش ِق ف نفی اور میں خاہ یا ہوں آج کل کے اس مسیئی دور میں ب ھی لوگ‬
‫عشق کربں ۔ سجا عشق‪ ،‬الزوال عشق۔”‬

‫و ہ خاموش ہو ا پو اتئی ب ھوڑی کے بتجے ہابھ جماتے کسی س یگ ِ مر مر کے مخشمے کے مات ید‬
‫ہمہ بن گوش غایلہ تے خرکت کی ب ھی۔ اب کہ اتئی شہادت کی انگلی میں ہیرے کی‬
‫ایگوب ھی کو گ ھماتے ہوتے وہ پولی ‪:‬‬

‫”میں تے پہ ب ھی پوج ھا ب ھا کہ یالحصوص پہی سظربں ک توں ؟”‬

‫اس کا صاف لب و لہجہ ع یدہللا کو م یاپر کنے ت یا پہ رہ سکا۔ خار سے یابچ مفامی زیانیں پو لنے‬
‫والی لڑکی کی اردو خیرت ایگیز طور پر پہاتت صاف ب ھی۔‬
‫ن‬
‫اس سے پہلے کہ وہ اس یارے میں مزید سوخ یا نظربں ج ھکاتے ینھی غایلہ تے ہلکا سا ک ھ نکار‬
‫ُ‬
‫کے اسے ا نتے سوال کی طرف م توجہ ک یا ۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 44 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ع یدہللا پوال ‪:‬‬

‫”ان سظروں کا اتبجاب میں تے دو وخوہات کی نی یاد پہ ک یا ہے ۔ پہلی‪ ،‬ک توں کہ اس سے‬
‫م‬
‫خوب صورت اور کمل اجی یام میں تے آج یک کسی ک یاب کا پہیں پڑھا۔ مچ ھے ان سظروں‬
‫سے مح بت ہے ‪ ،‬مچ ھے ع ید ہللا کی کہائی سے مح بت ہے اور مچ ھے سم یدر پہ کنے گنے اس‬
‫حسین سے افرار سے مح بت ہے۔”‬

‫وہ ایک یا نتے کو ر کا۔ غایلہ س ید کی ج ھکی لمئی یلکیں اب ھیں۔‬

‫پہی یل ب ھا خب دو کالی ذہین آیکھوں میں اس کی دو جمکئی خیران ب ھوری آیکھوں کا غکس‬
‫ہمتشہ کے لنے ب ھہر گ یا۔‬
‫ی‬
‫ع یدہللا سک یدر تے اس کی آیکھوں میں آ ک ھیں ڈالے کہا‪:‬‬

‫”اور دوسری وجہ زہرا ہے اس ک یاب کی زہرا ۔ ع یدہللا کی زہرا ۔ عشق ہے مچ ھے ا س سے‬
‫۔ خب ب ھی اجی یام پہ ع یدہللا اور زہرا کی الزوال مح بت کے وصل کو پڑھ یا ہوں‪ ،‬پو لگ یا ہے‬
‫ا پسے ہی ایک دن میری زہرا ب ھی سم یدر ک یارے ‪ ،‬ڈو نتے سورج کے وفت مچھ سے آ ملے گی‬
‫یا…”‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 45 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫لہجہ مزید گہرا اور نظربں مزید اس پہ گڑ ی ب ھیں۔‬

‫”یا…ساید مل ہی گئی ہے۔”‬

‫غایلہ کو لگا جتسے وفت ب ھم گ یا ‪ ،‬اس کی ساپسیں ‪،‬اس کی دھڑکن ‪ ،‬اس کا دماغ ۔خیر دماغ‬
‫پو کب کا ب ھم حکا ب ھا۔ مح بت کی آمد اور دماغ۔‬

‫مح بت کے آتے ہی سب سے پہلے غفل ہی پو یاک مبہ خڑھاتے خائی نظر آئی ہے۔ غایلہ‬
‫اس کے محیاط لفظوں کے تبچ ھے ج ھنے اظہار کو سمچھ رہی ب ھی۔‬
‫ی‬
‫خاتے کیئی دپر گزر گئی ع یدہللا سک یدر کی کالی آ ک ھیں ‪ ،‬غایلہ س ید کی گالئی آیکھوں پہ ب ھہری‬
‫ہوئی ب ھیں۔‬

‫تے سک وہ لفظوں کا خادوگر ب ھا۔ غایلہ س ید اس کے لفظوں کے طلشم میں ڈوب خکی‬
‫ب ھی۔ اس کا دل اظہار کے لنے م جال ب ھا۔‬

‫دل…‬

‫ہاتے دل…‬

‫عح بب دل…‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 46 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫عح بب کی خاہ کرتے واال دل…‬

‫اس کی صاپر مح بت کو یاعی ت یاتے واال دل اب ا س کے سلے ہوتے ہوت توں سے اظہار‬
‫خاہ یا ب ھا۔‬

‫تم س ید زادی ہو ‪ ،‬پہ تمہیں ز تب پہیں د تیا۔ دماغ خاگا ب ھا۔‬

‫ک یاس یدزادیاں مح بت میں اظہار پہیں کرنیں ؟ دل تے سر دھ یا ب ھا۔‬

‫پہیں… س یدزادیاں پو مح بت ہی پہیں کرنیں ۔ خدارا خاگ خاپو غایلہ ۔ سینھل خاپو غایلہ ۔ تم‬
‫س یڈریال ہو ‪ ،‬پہ اظہار تمہارے یارہ جبے۔ ادھر تم اظہار کرو گی اور ا دھر یارہ بج خانیں گے اور‬
‫سب خنم۔‬

‫ک یاخیر ا سے تم سے مح بت پہ ہو ؟ ا س کے لفظوں کے معئی غام سے ہوں ؟‬

‫ب ھر؟‬

‫پہ آخری ب ھرم ب ھی تمہارے یاس پہ رہا‪ ،‬پو؟‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 47 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫دماغ کی آخری دل یل پہ ایا تے ب ھی سر ا ب ھایا ب ھا۔ع یدہللا سک یدر کی کالی آیکھوں کی نتش‬
‫میں نیئی غایلہ س ید تے یلکیں ج ھیکیں اور ایک ج ھیکے سے ا بھ کے ییز ییز فدم ا ب ھائی یاہر‬
‫کی اور پڑھ ب ھی۔‬

‫ع یدہللا سک یدر خیران وہیں نین ھا رہ گ یا۔‬

‫اس تے غایلہ کی نی یل کی طرف نگاہ کی پو خیران پرپسان ذاکرہ کنھی اسے پو کنھی دروازے‬
‫کی طرف پڑھئی غایلہ کو دیکھ رہی ب ھی۔‬

‫غایلہ کی کافی کا آدھا کپ ‪ ،‬اس کا فون ‪،‬والٹ اور ذاکرہ‪ ،‬اس اخایک اف یاد پر خیران نی یل‬
‫پہ ہی اس کا ات نظار کر رہے بھے اور وہ ک نقے سے یاہر خا خکی ب ھی۔‬

‫دور ک ھڑے دیک ھنے ‪،‬عمران خان تے ع یدہللا کو ب ھی یاہر خاتے کا مشورہ اساروں میں دیا ۔‬
‫ع یدہللا تے پر سوچ نگاہوں سے گالس وال کے یار نظر آتے غایلہ کے ہ تولے کو دیک ھا۔ ا‬
‫سے ایک لمجہ لگا ب ھا ف نصلہ کرتے میں۔ اگلے ہی یل ک نقے میں موخود پہت سے لوگوں کے‬
‫دلوں کی دھڑکن‪ ،‬ع یدہللا سک یدر ییزی سے ا ب ھا اور دپواپہ وار ب ھا گنے غایلہ س ید یک پہبجا ب ھا۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 48 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫یارک یگ الٹ کے سا منے‪ ،‬تے جی ئی سے چہل فدمی کرئی غایلہ کو گا ڑی کا ات نظا ر ب ھا۔ اتئی‬
‫طرف ییزی سے آتے ع یدہللا کو دیکھ ا س تے ر خ موڑا ہی ب ھا کہ ایک ج ھیکے سے ر کی اور‬
‫اگلے ہی یل واپس مڑے ‪ ،‬خیران آیک ھوں اور تنم وا ل توں سے ات یا ہا بھ ع یدہللا کی مصتوط‬
‫انگل توں کے حصار میں دیکھ رہی ب ھی۔‬

‫گرے خادر سر سے سرک کے کایدھوں پہ ج ھول رہی ب ھی۔ پراپون یال چہرے پر اڑ رہے‬
‫بھے اور اس کی یاک کا ہیرا سورج کی روسئی میں دمک رہا ب ھا۔‬

‫ن‬ ‫گ‬ ‫ُ‬


‫ک‬ ‫چ‬
‫خاتے کون سا خذپہ ب ھا خو ا س کا ہرہ الئی ہو گ یا ب ھا۔ خواس یاخبہ غایلہ تے قے کی‬
‫طرف دیک ھا۔‬

‫فق چہرہ لنے ا س کا سامان اب ھاتے ذاکرہ گالس وال سے بتجے غایلہ ہی کو دیکھ رہی ب ھی۔‬

‫ک نقے کی سیڑھ توں پہ ک ھڑا عمران خان ب ھی ا ن ہی کو دیکھ رہا ب ھا۔ غایلہ کو ا نتے طرف دیک ھیا‬
‫یا کے خاتے ک توں وہ سر ج ھکا کے ات یا چہرہ ج ھیا گیا۔‬

‫غایلہ کی خیران نگاہیں ب ھر ع یدہللا یک آئی ب ھیں خو آیکھوں میں مح بت کے ہزاروں ریگ‬
‫سجاتے ‪ ،‬اس کے چہرے کو ہی یک رہا ب ھا۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 49 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ش‬
‫غایلہ کی ہمی نظربں ا تنے ہابھ پہ گ نیں خو اب ب ھی ع یدہللا کے س نہرے ہابھ میں موخود‬
‫ا پسے لگ رہا ب ھا کہ جتسے گ یدم کے خوسے پہ گالئی گالب کا ب ھول کھل گ یا ہو۔‬

‫غایلہ خاہئی ب ھی ا سے کہے ‪ ،‬میرا ہابھ ج ھوڑو مچ ھے پہ ج ھو ‪ ،‬میں س ید زادی ہوں ‪ ،‬تم یا مجرم ہو‬
‫۔‬

‫غایلہ خاہئی ب ھی اتئی خادر سر پہ اوڑھے‪ ،‬ا س کے یال خو چہرے پہ یک ھرے بھے اپہیں‬
‫ج ھیاتے‪ ،‬وہاں سے دور خلی خاتے‪ ،‬مگر غایلہ کے یاس ب ھی پو وپسا ہی دل ب ھا جتسا ہر غام‬
‫لڑکی کے یاس ہویا ہے۔ وہ ب ھی ہر غام لڑکی کی طرح مح بت کا اظہار خاہئی ب ھی ‪ ،‬وہ ب ھی ہر‬
‫غام لڑکی کی طرح ا س ملجے کی گہرائی میں ک ھو خکی ب ھی۔‬

‫ب ھر مفایل ب ھی پو ع یدہللا ب ھا۔ ا س کی ج ھوئی سی مح بت کے چہاں کا سورج ع یدہللا‪ ،‬حس‬


‫کی ایک نظر کی ب ھیک وہ سب کی تمازوں میں مایگئی رہی ب ھی۔ وہ ا س کے سا منے ب ھا پوک توں‬
‫پہ غایلہ کے خواس سلب ہوتے؟‬

‫ع یدہللا کی نگاہیں ”می رقصم می رقصم” کا ورد کرنیں غایلہ کے گالئی چہرے پہ گ ھوم رہی‬
‫ب ھیں ۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 50 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫وہ ا س کا ہابھ ‪ ،‬ہابھ میں ب ھامے ‪ ،‬گ ھی توں کے یل ا س کے فدموں میں ج ھکا اور وہیں‬
‫گ ھینے تیکے نینھ گ یا ۔‬

‫”میں ع یدہللا سک یدر ا نتے تمام پر ہوش و خواس میں ‪ ،‬آج اس سم یدر اور ڈو نتے سورج کو‬
‫خاصر ویاطر ما نتے ہوتے پہ افرار کریا ہوں کہ میں ات یا بن من دھن ‪ ،‬اتئی روح ‪ ،‬ات یا سب‬
‫کچھ‪ ،‬غایلہ اپراہ نم س ید پہ پہلی نگاہ پڑتے ہی ہار نی ن ھا ب ھا۔”‬

‫”ان جھے ماہ میں خدا گواہ ہے کہ میرا ایک ب ھی یل آپ کی یاد سے غافل پہیں رہاغایلہ ۔ ا‬
‫س دن‪ ،‬ا س پہلی نظر ہنمیں‪ ،‬میں تے ا نتے دل کو تمہارے ان خونصورت فدموں کے‬
‫سابھ خا یا مخشوس ک یا ب ھا۔ اگر مچ ھے عمران خان تمہارے خایدان اور ا س کی روایات کا پہ‬
‫ت یا یا‪ ،‬پو میں کنھی اتئی مح بت کو ا نتے غرصے یک تن ھر کی دپواروں میں پہ جی یا۔”‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫غایلہ تے آیکھ اب ھا کے دور ک ھڑے عمران خان کو دیک ھا ‪ ،‬وہ ب ھی اسے کو دیکھ کے م کرایا‬
‫س‬
‫ب ھا۔‬

‫غایلہ کی نظر ذاکرہ پہ پہیں گئی ب ھی خو ہابھ ہال ہال کے اس کی پوجہ خاصل کرتے کی‬
‫کوشش کر رہی ب ھی یا کہ اسے ت یا سکے کہ اس کے فون پہ یار یار میر صاخب کی کال آ رہی‬
‫ب ھی۔‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 51 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫غایلہ کی نظر عمران خان سے ہوتے ہوتے ع یدہللا پہ آ کے رکی۔ سورج کی یاربجی سعاعیں ا‬
‫س کے چہرے کو پویائی دپویاپوں جتسا غرور بخش رہی ب ھیں ۔ وہ مزید گویا ہوا ‪” :‬غایلہ میں‬
‫تمہاری اتئی غزت کریا ہوں کہ میر ا پس خلے پو میں کسی کو مبہ اب ھاتے تمہارا یام یک پہ‬
‫ُ‬
‫لینے دوں‪ ،‬کجا تمہیں دیک ھیا ؟ میں تے اتئی ب ھی ہر ہر نگاہ کو تمہاری طرف اب ھنے سے اسی‬
‫لنے روکا ب ھا‪ ،‬ورپہ اس پہلی نظر ہی میں میں پہجان گ یا ب ھا کے تم ہی میری زہرا ہو۔”‬

‫غایلہ کی آیک ھوں میں کچھ آپشو جمکے بھے۔ ج ھوئی سی یاک الل ہوئی ب ھی اور ہوت توں پہ‬
‫ب‬ ‫ب‬ ‫ن‬ ‫ک‬ ‫ب‬ ‫ُ‬
‫حس‬ ‫م‬
‫م کراہٹ ھی۔ ا س تے ھی خواب یں ھی ات یا ین افرار اور وہ ھی ع یدہللا کی زیائی ا‬ ‫س‬
‫س کی خونصورت آواز میں سینے کی ا م ید پہ رک ھی ب ھی۔ غایلہ کی آیک ھوں سے دو آپشو پہے‬
‫بھے۔‬

‫ع یدہللا ایک دم سے اوپر ہوا۔ غایلہ کے ِمد مفایل ک ھڑے ہوتے ‪ ،‬ا س تے ب ھوڑا سا ج ھک‬
‫کے اس کی ب ھوری آیک ھوں میں ج ھانکا۔ غایلہ ا جھے فد و فامت کی خامل ب ھی ب ھر ب ھی ع یدہللا‬
‫کے پہ مشکل ک یدھے یک آئی ب ھی۔ تنھی اس کی آیکھوں میں دیک ھنے کے لنے ع یدہللا کو‬
‫ب ھوڑا سا سر کو جم د تیا پڑا۔ اس کی آیکھوں میں سچ مچ آپشو بھے۔‬

‫اسے لگا کے غایلہ ڈر گئی اس کی تے فراریاں دیکھ کے سن کے۔‬


‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 52 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ع یدہللا پہ سرم یدگی کا غلبہ سدید ب ھا۔‬

‫سرم یدگی کا احساس ات یا سدید ب ھا کہ وہ ِت یا کچھ کہے خاتے کے لنے یلیا۔ اب ھی دو فدم ہی‬
‫ُ‬
‫اب ھاتے بھے ا س تے کہ پہلی دقعہ ا س یازنین کی ‪ ،‬ہوا کے دوش پر کسی میرتم ر یاب‬
‫جتسی آواز تے ہوا میں سر یک ھیرے بھے۔ واپسی کے لنے فدم پڑھاتے ع یدہللا کے ییروں کو‬
‫زمین تے خکڑا ب ھا۔‬

‫سا منے سے آئی ذاکرہ خو غایلہ کے فون پر یار یار جمکئی میر صاخب کی نصوپر دیکھ کے غایلہ کو‬
‫اس کا فون د نتے آ رہی ب ھی ‪ ،‬غایلہ کی آواز سن کے تن ھر کا مخشمہ بن گئی ۔‬

‫غایلہ ب ھیگی آواز میں کہہ رہی ب ھی ‪:‬‬

‫”میں غایلہ اپراہنم س ید ‪ ،‬اتئی تمام پر خایدائی روایات ‪ ،‬ف یایلی افدار ‪ ،‬ذات یات کے ہر فرق ‪،‬‬
‫بچین سے لگی ہر یات یدی کو یاالتے طاق رک ھنے ہوتے پہ افرار کرئی ہوں کہ ان جھے مہی توں‬
‫میں میرادل صرف ع یدہللا سک یدر کے لنے دھڑکا ہے۔ میری ہر آئی خائی ساپس تے ع یدہللا‬
‫کے یام کی پسیبح کی ہے۔ میری سماع توں تے ہر یل ع یدہللا کی ہی آواز سینے کی دغا کی‬
‫ہے۔ میں تے ہر فرض اور نفلی ع یادات کے نعد ع یدہللا سک یدر کی ایک نظر کی ب ھیک مایگی‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 53 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ہے۔ اِ ن جھے مہی توں میں‪ ،‬مح بت تے مچ ھے کب غایلہ س ید سے ع یدہللا سک یدر ت یا دیا مچ ھے خود‬
‫ب ھی احساس پہیں مگر ہاں!‬

‫”مچھ سے زیادہ مح بت ع یدہللا سک یدر سے اس روتے زمیں پہ کوئی پہیں کر سک یا۔ کوئی ب ھی‬
‫پہیں‪ ،‬مر کر ب ھی پہیں۔”‬

‫سورج سم یدر میں ڈو نتے کو ت یار ب ھا۔ ا س کی سعاعیں الل ریگ میں ڈھل خکی ب ھیں۔‬

‫ا نتے حسین اور کامل افرارکی ام ید صرف ا نتے ہی حسین اور کامل چہرے سے کی خا سکئی‬
‫ہے۔ ع یدہللا ا س دلکش ڈھلئی سام اور غایلہ کے خونصورت افرار کے زپ ِر اپر خاتے کیئی دپر‬
‫پوپہی چہرہ موڑے ک ھڑا رہا۔‬

‫غایلہ کی نظربں ا س کی خوڑی ن ِینھ پر کسی ِرد عمل کے ات نظار میں گڑھی ب ھیں۔‬

‫ذاکرہ اِ س پر اپر ملجے کے زپ ِر اپر تت تئی ک ھڑی بھی۔‬

‫عمران خان اب ب ھی ک نقے کی سیڑھ توں پہ ک ھڑا ‪ ،‬دور ہی سے شہی اس ملجے کی پزاکت کو‬
‫مخشوس کر سک یا ب ھا۔‬

‫غایلہ کی آیک ھوں سے اب ب ھی آپشو رواں بھے۔‬


‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 54 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ع یدہللا دھیرے سے یلیا۔‬

‫دور ک ھڑی ذاکرہ کے ہابھ میں غایلہ کا فون ب ھر سے بجا ب ھا۔ میر صاخب کی نصوپر دیکھ کے‪،‬‬
‫ذاکرہ تے فکر سے الل آپشوپوں سے پر اتئی گودی کے چہرے کو دیک ھا حسے اس وفت کچھ یاد‬
‫پہ ب ھا ‪ ،‬یاد رہا ب ھا پو صرف ع یدہللا ۔‬

‫روئی روئی آیکھوں والی غایلہ کی ج ھوئی سی یاک تے خد الل ہو رہی ب ھی ۔ ع یدہللا کے یاپرات‬
‫خابحنے اس کے چہرے پہ اب ب ھی دو آپشو پہے بھے۔‬

‫ع یدہللا تے کالی آیکھوں میں مح بت کاچہاں پساتے ا س کی شہد جتسی آیکھوں میں ج ھا نکا‬
‫اور دھیرے سے نفی میں سر ہالتے ہوتے ا سے روتے سے روکا ب ھا۔‬
‫ُ‬
‫س‬
‫غایلہ روتے روتے م کرادی۔‬

‫ع یدہللا تے ات یا ہابھ دھیرے سے ا س کے رحسار پہ رک ھا اور پہاتت پرمی سے دوپوں آپشو خنے‬
‫بھے۔ لمئی یلکیں ج ھکی ب ھیں۔ خ یا کی اللی تے رحسار دمکاتے بھے۔ج ھکی یلکیں ب ھر سے اب ھی‬
‫ب ھیں۔‬

‫اتئی پوروں پر سجے دو تن ھے ِکوہ پورع یدہللا تے اتئی سرٹ پہ س یدھے دل کی خگہ ر کھے بھے۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 55 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫م‬
‫سورج کی الوداع کہئی کرپوں تے ا ن دوپوں کے وخود کو ج ھوا ب ھا ۔ اس سے کمل سام پہ‬
‫غایلہ کی زیدگی میں کنھی کوئی آ ئی ب ھی پہ کنھی کوئی آئی ب ھی۔‬

‫وہ سب ب ھالتے صرف ا س یل کو چی رہی ب ھی ‪ ،‬خب اس کی نظر ع یدہللا کی پشت پر سے‬


‫‪ ،‬اتئی طرف ب ھا گنے ہوتے آئی ذاکرہ پہ گئی۔ ذاکرہ ب ھاگ رہی ب ھی اور ا سے کوئی اسارہ کر‬
‫س‬
‫رہی ب ھی۔ غایلہ یا ھی سے ا س کی طرف د کھ رہی ھی ۔ غایلہ کے نظروں کے نعافب‬
‫ب‬ ‫ی‬ ‫مچ‬

‫میں ع یدہللا ب ھی ‪ ،‬اتئی طرف ییزی سے آئی ذاکرہ کو دیکھ رہا ب ھا کہ اخایک ایک زیاتے دار ب ھیڑ‬
‫کی آواز پہ خیران یلیا۔‬

‫غایلہ ب ھئی ب ھئی آیک ھوں سے ا تنے گال پہ ہابھ ر کھے‪ ،‬سا منے ک ھڑے ا س سف ید کابن کے‬
‫سوٹ میں مل توس یا رغب سحصبت کو دیکھ رہی ب ھی۔ ع یدہللا کو کچھ سمچھ آ رہی ب ھی اور کچھ‬
‫پہیں۔ ا س تے وحشت زدہ نظروں سے غایلہ کو دیک ھا ۔ ک یا وہ غایلہ ہی ب ھی‪،‬ب ھوڑی دپر‬
‫پہلے والی غایلہ ؟‬

‫اسے لگا جتسے غایلہ کو موت کا فرسبہ دکھ گ یا ہو ۔ جتسے اس کے حشم سے سارا خون بجڑ گ یا‬
‫ہو ۔ وہ سا منے ک ھڑے سحص کو سدید پربن خوف زدہ نگاہوں سے دیکھ رہی ب ھی خب کہ‬
‫مفایل کی قہر پرسائی نگاہیں غایلہ کے چہرے سے ہوتے ہوتے ع یدہللا کے چہرے پہ آئی‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 56 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ی‬
‫ب ھیں۔ ب ھوری قہر آلود آیکھوں تے سب ب ھید ک ھول دتے بھے۔ ہوپہو غایلہ جتسی آ ک ھیں‬
‫رک ھنے واال وہ سحص نقی یا غایلہ کے والد بھے۔‬

‫ع یدہللا کی نظربں احساس خرم سے ج ھکی ب ھیں۔‬

‫خب کہ قہر پرسائی نگاہوں کی نتش اب ب ھی وہ خود پہ مخشوس کر سک یاب ھا۔ ا س تے ج ھکی‬
‫نظربں ا ب ھا کہ غایلہ کو دیک ھیا خاہا۔‬

‫گالئی ریگت والی غایلہ کا ریگ حظر یاک خد یک سفید ہو حکا ب ھا۔ گال پہ ب ھیڑ کا گالئی خلیا‬
‫ہوا پسان ع یدہللا کے دل کو کاٹ گ یا۔ غایلہ دپواپہ وار ع یدہللا کے چہرے کو دیکھ رہی‬
‫ب ھی۔ ا س کی نظربں خبخ خبخ کہ ع یدہللا سے الوداع کہہ رہی ب ھیں۔‬
‫ش‬
‫ع یدہللا دیکھ رہا ب ھا ‪ ،‬خب خب غایلہ کی ہمی ہوئی نظربں ا س کے چہرے سے ہوتے‬
‫ہوتے میر صاخب کے چہرے پہ خانیں ‪ ،‬اس کا پوراوخود کاتپ خا یا۔ میر اپراہنم س ید کے‬
‫چہرے پر تے ات نہا غصہ‪ ،‬خالل اور نفرت ب ھی۔ ان کی آیکھوں میں سرد سی تے حسی ب ھی‬
‫خو ع یدہللا کی رپڑھ کی ہڈی میں ستس یاہٹ ت یدا کر رہی ب ھی۔ اب ھی وہ میر اپراہنم س ید کے‬
‫خالل کو پرکھ ہی رہا ب ھا کہ وہ ایک ج ھیکے سے مڑے اور یارک یگ الٹ میں اتئی گاڑی کے‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 57 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫تبچ ھے ک ھڑی گارڈز کی گاڑی میں نین ھے گارڈز کو کسی مفامی زیان میں کچھ کہا۔ ب ھر زہر آلود‬
‫نگاہوں سے ع یدہللا کو دیک ھنے ہوتے غایلہ کا یازو سحئی سے یکڑ کے ا سے گھسی یا ۔‬

‫غایلہ تے خراح کی ب ھی حس کی سزا کے طور پر ایک اور زیاتے دار ب ھیڑ تے اس کے‬
‫ہوتٹ کو زجمی کر دیا۔ اس کے سو کھے ہوتے ہوت توں سے رس یا خون ا س کی ب ھوڑی پہ‬
‫ُ‬
‫جمکنے ب ھورے ِیل کو ب ھی خون آلود کر گ یا خو ب ھوڑی دپر پہلے اس کے م کراتے ہو توں‬
‫ت‬ ‫س‬
‫ک‬ ‫ب‬ ‫ُ‬
‫ل‬ ‫ن‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫س‬
‫کے سابھ م کرا رہی ھی۔ ع یدہللا کو ا نتے وخود یں ل ف کی سدید ہربں دوڑئی مخشوس‬
‫ہونیں۔‬
‫ی‬
‫غایلہ کی خوف زدہ آ ک ھیں اب ب ھی ع یدہللا پہ گڑھی ب ھیں اور یازو میر اپراہنم س ید کی گرفت‬
‫میں ب ھا۔ اب کے ا س تے کوئی اخبجاج پہیں کیا ب ھا‪،‬کسی تے خان خیز کی طرح ا ن کے‬
‫گ‬
‫سابھ ھسیئی خا رہی ب ھی۔‬

‫ع یدہللا کی طرف دو ب ھدی حسامت اور کرخت چہروں والے گارڈ پڑھے۔ غایلہ اپہیں دیکھ‬
‫تے خان ہو کے نینھ گئی ب ھی۔ ا س کا یازو اب ب ھی میر صاخب کے ہابھ میں ب ھا۔ ا‬
‫پہوں تے اسے کسی خاپور کی طرح گھسی یا۔ غایلہ کی نگاہیں ع یدہللا پہ ب ھیں خو خود کو گرفت‬
‫میں لینے گارڈز کو خیرت سے دیکھ رہا ب ھا۔‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 58 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫گ‬
‫روئی ہوئی ذاکرہ‪ ،‬ھسیئی ہوئی غایلہ کے سابھ سابھ خل رہی ب ھی۔ ع یدہللا کو فاپو کرتے میں‬
‫یاکام گارڈز سے ہوتے ہوتے ع یدہللا کی نظر غایلہ پہ گئی۔ کایدھوں پہ ج ھولئی خادر کب کی‬
‫زمین پہ گر خکی ب ھی اور غایلہ کے سابھ سابھ گھشٹ رہی ب ھی۔ پہ وہ غایلہ ب ھی حس کے‬
‫ی‬
‫چہرے کی ایک ج ھلک ب ھی کنھی ان گارڈز تے پہیں د کھی ب ھی اور آج اپہی کے سا منے‬
‫ک‬ ‫ی‬
‫غایلہ کی خادر گری ب ھی۔ تن ھرائی ہوئی نظروں سے خود کو د ئی غایلہ کا ئی یں ایا وخود ‪،‬‬
‫م‬ ‫م‬ ‫ھ‬

‫خون سے ب ھرا چہرہ ‪ ،‬سوخا ہوا زجمی ہوتٹ ‪ ،‬یک ھرے ہوتے لمنے یال اور گری ہوئی خادر دیکھ‬
‫وہ دپواپہ ہوا ب ھا۔‬

‫اس تے ات یا پورا زور لگا کے خود کو گارڈز کی گرفت سے ج ھڑایا اور خود سے دور خائی غایلہ کی‬
‫طرف سر تٹ ب ھاگا اور ا س کی خادر اب ھا کے اس کے گرد ل نیئی۔ انگلی کی پوروں پہ ا س‬
‫ُ‬
‫کے زجم کا خون سم نینے‪ ،‬اس تے غایلہ کے یازک ییروں کے زجم د یک ھے۔ میر صاخب اسے‬
‫اتئی تے دردی سے گھسبٹ رہے بھے کہ ع یدہللا کو لگا جتسے ا س کا یازو ک یدھے سے خدا‬
‫ہو خاتے گا۔ غایلہ کا چہرہ اب ب ھی س یاٹ ب ھا یالکل۔‬

‫اس سے پہلے کے ع یدہللا ا س سے یات کریا گارڈز ا س یک پہبچ خکے بھے۔ اب ع یدہللا‬
‫م‬ ‫ُ‬
‫دویارہ ان کی گرفت یں ب ھا۔‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 59 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫سام رات کی خادر اوڑھ خکی ب ھی۔ ع یدہللا ب ھی اب گارڈز کے سابھ گھشٹ رہا ب ھا ۔ خود سے‬
‫دور خائی زجموں سے خور خور غایلہ کو فکر سے دیک ھنے ہوتے ا س کی نظر ذاکرہ یک گئی۔ ک یا‬
‫کچھ پہ کہا ب ھا ا س تے اس ایک نظر میں ‪ ،‬غایلہ کا خ یال رک ھنے کی ت ن ببہ‪ ،‬ا س کا ہم درد‬
‫نینے کی البجا‪ ،‬ا س کے زجموں پہ مرہم رک ھنے کی اس یدغا‪ ،‬غرض اس ایک نظر میں ا س تے‬
‫غایلہ کو ذاکرہ کے خوالے ک یا ب ھا اور ذاکرہ کی غام سی روئی آیکھوں تے ب ھی جتسے سب‬
‫ب‬ ‫ن‬ ‫مچ‬ ‫س‬
‫ق‬
‫ھنے ہوتے ین دہائی کرائی ھی۔‬

‫خود سے دور خائی غایلہ کو اس تے آخری نظر دیک ھا ب ھا ۔ غایلہ گاڑی یک پہبچ خکی ب ھی۔ میر‬
‫صاخب تے ا سے کسی کیڑے کی گن ھڑی کی طرح ایدر ب ھی نکا اور زن سے گاڑی نکال لے‬
‫گنے ۔ا ن کے تبچ ھے گارڈز کی گاڑی حس میں یافی کے خار گارڈز موخود بھے ‪ ،‬ییزی سے نکلی‬
‫۔‬

‫ع یدہللا کو احساس ب ھا کہ اب زیدگی غایلہ کے لنے س یگ یاسی کے غالوہ اور کچھ پہیں ب ھی‬
‫۔آج کے نعد ا س ماہ ِ کامل کی ایک ج ھلک پو یک طرف وہ ا س کی خوستو کو ب ھی پرسے گا‬
‫‪،‬پوری زیدگی سم یدر کی طرف تے دردی سے گھسینے ع یدہللا کی آیکھوں سے گرم س یال پہا ب ھا‬
‫۔ حسک ہوتے ہوت توں سے ا س تے سرگوسی کی ب ھی ۔‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 60 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫”الوداع غایلہ …الوداع۔”‬

‫٭…٭…٭‬

‫غایلہ ک ھایا ک ھا کے ڈانی یگ روم سے نکل کے ا تنے کمرے کی طرف خا رہی ب ھی کہ اس‬
‫پڑے سے سف ید ب ھنم کے ہال کے سف ید جمکنے س یگ ِ مرمر کے فرش اور اوپر ج ھت سے‬
‫ل یکنے دپو فامت کرس یل کے فاپوس تے اسے دو سال پہلے گزری ف یامت کی یاد دال دی۔‬

‫ڈھیروں منے منے سے م نظر اس کے ذہن کے پردے پہ نقش ہوتے لگے۔‬

‫ان لمچوں کا کرب ات یا سدید ب ھا کہ غایلہ اب ب ھی ا نتے سر میں ا ب ھئی نتسیں مخشوس کر رہی‬
‫ب ھی ۔‬

‫پہی ہال پو اس کے درد کا گواہ ب ھا۔‬

‫خب اسے ب ھوکربں ماری گ نیں ‪ ،‬پہی سف ید فرش پو ب ھا حس تے اسے سمی یا ب ھا۔‬

‫خب اس کے مبہ پہ طما جبے لگے خواہ وہ یایا کے ہاب ھوں کے بھے یا ان کی زیان کے۔ اسی‬
‫درودپوار تے پو اسے شہارا دیا ب ھا۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 61 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫نظروں سے تے اعی یاری کے ڈھیروں ییر پرساتے اماں اور الال کے تے ت یاز چہروں کو‪ ،‬اسی‬
‫فاپوس تے پو ع یاں ک یا ب ھا۔‬
‫ُ‬
‫اف !!!!‬

‫ک توں یایا ک توں؟‬

‫ک توں ک یا آپ تے ا پسے۔‬

‫ایک دقعہ مچھ سے صفائی پو ما یگنے۔‬

‫ایک دقعہ پومچ ھے س یا ہویا۔‬

‫ک توں یایا ‪ ،‬ک یا خا یا آپ کا اگر آپ ایک دقعہ سن لینے کہ میں تے آپ کو دھوکا پہیں دیا ب ھا‬
‫کہ میں آپ کی غایلہ ہوں میں سب کچھ ہو سکئی ہوں ‪ ،‬پر ید کردار پہیں۔‬

‫یایا! ایک دقعہ صرف ایک دقعہ ‪ ،‬آپ تے س یا ہویا کہ میں اس سے مح بت کرئی صرور ب ھی ‪،‬‬
‫پر میں کنھی نعاوت پہ کرئی ‪ ،‬میں مر کے ب ھی ا س سے یات پہ کرئی ‪ ،‬ا س دن ب ھی وہ‬
‫خود آیا ب ھا یایا‪ ،‬میں ماتئی ہوں میری غلطی ہے ‪ ،‬میں ماتئی ہوں میں تے ا س یا مجرم کو خود‬
‫کو ج ھوتے دیا ب ھا۔‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 62 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫پر میں ب ھی اپسان ہی پو ہوں یایا۔ میرا ب ھی غام لڑک توں جتسا دل ہے ۔ وہ الکھ یا مجرم شہی پر‬
‫میرے دل کا مجرم پو صرف وہ ہی ہے یا یایا۔‬

‫ک یا س ید زادپوں کے دل پہیں ہوتے یایا ؟‬

‫یا ان کے دل گوست پوست کے بجاتے تن ھر کے ہوتے ہیں؟‬

‫ت یانیں یایا۔‬

‫من ہی من یایا سے مجاظب ‪،‬اس کی نظربں وحشت زدہ سی ا س ہال میں گ ھوم رہی ب ھیں‬
‫۔‬

‫وہ دو فروری کی سام جتسے لوٹ آئی ب ھی۔ غایلہ کے نظروں کے سا منے اس سا م کے م نظر‬
‫گ ھوم سے گنے۔‬

‫”یایا!میں تے کوئی دھوکا پہیں ک یا۔”‬

‫زجموں سے خور ‪ ،‬مئی میں ایا ‪،‬پہ شسک یا وخود ا س کا ب ھا خو الپوبج کے تبچ و تبچ کسی مجرم کی‬
‫ی‬
‫طرح ک ھڑی ب ھی اور ا س پہ کئی تے اعی یار آ ک ھیں گڑی ب ھیں۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 63 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫اس کی نظربں اس خگہ گ نیں‪ ،‬چہاں یایا کے ا س آخری زیاتے دار ب ھیڑ کے نعد وہ گر پڑی‬
‫ب ھی۔‬

‫غایلہ کو اتئی تے پس نگاہیں یاد آنیں خو چہروں پہ اخ نی بت سجاتے اماں اور الال کی طرف مدد‬
‫کے لنے ا ب ھی ب ھیں۔ اسے یاد ب ھا پہی وہ لمجہ ب ھا خب وہ مار شہنے شہنے ڈھے گئی ب ھی۔‬

‫گ‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬


‫کرب ات یا ب ھا کہ غایلہ آ یں بچ ئی۔ ا س دن کا درد غایلہ کی ساری زیدگی پر ج ھا حکا ب ھا وہ‬
‫کتسے ا س دن کو ب ھال سکئی ب ھی۔‬

‫اس تے دوپوں ہابھ ا تنے ہوت توں پہ رک ھنے ہوتے شسک توں کا گالگ ھوت یا ۔ پر آیکھوں سے رواں‬
‫آپشوا س کے اجی یار میں کہاں بھے۔ وہ وہیں گ ھی توں کے یل نینھ گئی۔‬

‫ا نتے ہی کرب پہ روئی پوئی ب ھوئی غایلہ ‪ ،‬ساید ا س پرائی غایلہ کو ب ھی رو رہی ب ھی خو ا س‬
‫سام اس خگہ تے ہوش پہیں ہوئی ب ھی یلکہ ساید مر گئی ب ھی۔‬

‫کون ب ھی وہ اب۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 64 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫اس تے اخ نی بت سے ا تنے سو تے ہاب ھوں کو دیک ھا۔ ید ریگ کالے ماتمی ل یاس کو دیک ھا ‪،‬‬
‫سا منے دپوار پہ لگے سایدار آ نی نے میں زرد چہرے اور یک ھرے یک ھرے ‪ ،‬کمزور نظر آتے ا نتے‬
‫غکس کو دیک ھا۔‬

‫میں غایلہ پوپہیں ہوں‪ ،‬ا س تے ا نتے خد و خال کو ج ھوا۔‬

‫کون ہوں میں ب ھر ؟‬


‫ُ‬ ‫ی‬
‫اس تے سوخا۔ جمکئی ب ھوری آ یں خو م کرائی ر ئی یں اب وپراپوں کا کن یں۔‬
‫ھ‬ ‫ب‬ ‫س‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ب‬ ‫ہ‬ ‫س‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫ریگ اور خوستو جتسی غایلہ کہاں ب ھی ‪ ،‬سا منے غکس پو کسی تبجارن کا ب ھا۔‬

‫ک یا ہو اگر ”وہ” مچ ھے ا پسے دیکھ لے ؟‬

‫ک یا وہ ب ھر ب ھی مچھ سے مح بت کرے گا ؟‬

‫مح بت کا خ یال ذہن میں آتے ہی وہ خویکی۔ خوف زدہ نگاہوں تے ارد گرد کسی ذی روح کی‬
‫موخودگی ک ھوچی۔‬

‫ک یا ہو اگر کوئی مچ ھے پہاں پوں سوگ م یا یا دیکھ لے ؟‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 65 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ک یا ہو اگر یایا کو ت یا خل خاتے میں تے اب ھی اب ھی ع یدہللا کو ‪ ،‬اس کی مح بت کو یاد ک یا‬
‫ہے؟‬

‫خوف کی ایک لہر اس کے رگ و پہ میں سراتت کر گئی ۔‬

‫ف یایلی خایداپوں کے سخت اصولوں کا ایدازہ کوئی اس یات سے ک توں پہیں لگا یا کہ خدا کے‬
‫خوف کی بجاتے اس س ید زادی کے دل میں پہال خوف ‪ ،‬پہال خ یال ا نتے یایا اور ان کی‬
‫روایات کا آیا۔ اس تے پہ یا سوخا کے ہللا خو اس کی سہ رگ سے ب ھی زیادہ اس کے فرتب‬
‫ہے‪ ،‬وہ ک یا سوجیں گے۔ اس کی یاراضی کا خ یال آتے کے بجاتے خو پہال خ یال اس کے‬
‫ذہن میں آیا ‪ ،‬وہ یایا کا ب ھا۔‬
‫ُ‬
‫ا نتے بچین سے اب یک خاتے کیئی مچی توں کے گلے گ ھینے اس تے د یک ھے بھے۔ گدہ پسین‬
‫ہوتے کی وجہ سے اس کے یایا تے کئی مچی توں کو پہت غیرت یاک سزانیں د نتے کے‬
‫ف نصلے پہاتت اطمی یان سے کنے بھے۔ ساید پہی خوف ب ھا خو فاتم ب ھا۔‬

‫ع یدہللا اور غایلہ کی خان بخسی ات یا پڑا معجزہ ب ھا کہ وہ ب ھر لفظ ”مح بت” یک کو سوچ کے‬
‫ب ھی‪ ،‬اتئی یا ع یدہللا کی زیدگی حظرے میں پہیں ڈال یا خاہئی ب ھی ۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 66 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ش‬
‫ب ھوری ہمی نظربں ‪ ،‬یایا کی آرام گاہ کے در کو ج ھو کے لونیں۔‬

‫اس تے خلدی خلدی آپشو پوبچ ھے ‪ ،‬دو تیا درست کرئی ییزی سے ا نتے کمرے کی طرف‬
‫پڑھی۔‬

‫کمرے کا در وا کنے وہ خیران خوک ھٹ پہ ک ھڑی ب ھی۔ پہ کمرے کا دروازہ ہی کھال ب ھا یا ب ھولی‬
‫پشری ع یدہللا کی یادوں کے لنے ا نتے دل کے ت ید کواڑ ک ھولے بھے۔ کچھ ب ھی پو پہیں یدال‬
‫ب ھا۔‬

‫ان دو سالوں میں کسی تے اس کے کمرے کی کسی خیز کو اس کی خگہ سے ہالیا یک‬
‫پہیں ب ھا۔‬

‫یلیگ پہ س یاہ سلوٹ زدہ خادر‪ ،‬سرہاتے ادھ کھلی ک یاب‪ ،‬یاعبجے کے سمت کھلنے واال دپو‬
‫فامت دربجہ ‪ ،‬یانیئی کے یاس بچ ھی س یاہ خاتے تماز‪ ،‬اس کا مڑا ہواکوپہ ‪ ،‬خو دو سال پہلے ا‬
‫س روز تماز غضر ادا کر کے وہ موڑ گئی ب ھی۔‬

‫شسکئی غایلہ کی آیک ھوں سے آپشو‪ ،‬موسال دھار یارش کی طرح پرس کر خل ب ھل مجارہے‬
‫بھے۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 67 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫اس کے خوک ھٹ پہ یکے فدم ایدر کی خاتب پڑھے ۔ کمرا ع یدہللا کی یادوں سے مہک رہا ب ھا۔‬
‫ُ‬
‫اف خدایا کہیں میں تے واپس آکر غلطی پہ کر دی ہو ؟‬

‫اس تے تے ساخبہ سوخا۔‬

‫ع یدہللا کی مح بت کمرے کی ہر خیز سے ت یک رہی ب ھی ۔ غایلہ اتئی خاتے تماز کے فرتب خا‬
‫ن‬
‫ینھی۔ سجدے کی خگہ ا س تے انگلیاں ب ھیربں۔ دو سال پہلے ا س سام ک نقے خاتے سے‬
‫پہلے ‪ ،‬غضر کے نعد سجدے میں گڑگڑا کے ‪ ،‬اس تے ع یدہللا کی مح بت ہی پو مایگی ب ھی۔‬

‫خاتے تماز کا مڑا ہوا کویا س یدھا کرتے ا س کی انگلیاں پسیبح سے مس ہونیں۔ پہ وہی‬
‫ً‬
‫کالے غف تق کی پسیبح ب ھی خو یایا نظور خاص ا س کے لنے بحف یا اپران سے التے بھے۔ اس‬
‫پسیبح پر ب ھی صبح و سام غایلہ تے ع یدہللا کا یام ہی پو ج ھیا ب ھا۔‬

‫اگر یایا کو پہ ب ھی ت یا خل خاتے پو ؟‬

‫سرم ساری کا غلنہاب ب ھی ب ھا۔‬


‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 68 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫غایلہ تے روئی روئی نظربں خرا کے یلیگ کی طرف دیک ھا حس کے سرہاتے اب ب ھی ایک‬
‫ک یاب ادھ کھلی رک ھی ب ھی۔‬

‫”ع یدہللا۔”‬

‫ہاسم یدتم خان کی ”ع یدہللا” ہابھ میں یکڑے ہوت توں تے سرگوسی کی ب ھی ۔‬

‫اگلے یل اس تے ا پسے ک یاب کو ت توال ‪ ،‬جتسے اخایک کچھ یاد آیا ہو۔‬

‫اسی ات یا میں سل نقے سے طے سدہ کاغذ ا س کے فدموں میں آگرا۔ ا س تے عجلت میں‬
‫ج ھکنے ہوتے کاغذ اب ھا کے اس پر سے گرد ج ھاڑی ۔‬

‫شہولت سے ا سے ک ھو لنے ہوتے ‪ ،‬ا س کی نگاہیں سظروں پہ دوڑ گ نیں ۔ ّاولین مح بت کے‬
‫ان ج ھوتے خذیات کو تے وزن لفظوں میں ڈھالے‪ ،‬ا س تے خود ہی صفجہ فرطاس پہ نقش‬
‫ک یا ب ھا۔‬

‫نینے سالوں تے لک ھنے والی کو یدل صرور ڈاال ب ھا‪ ،‬مگر ا س کے دل میں ج ھنے نتش پہا فنمئی‬
‫اور یاکیزہ خذیات کہاں یدلے بھے۔ آپشوپوں کی دھ یدکے یار وہ اتئی بجرپر پڑھ رہی ب ھی ‪:‬‬

‫پو سورج میرا میری خان ع یدہللا‬


‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 69 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫میرا بن من خاتے بچھ پہ فریان ع یدہللا‬

‫بچ ھے دیکھ خ توں‪ ،‬بچ ھے دیکھ مروں‬

‫بچھ میں ہی ایکی میری خان ع یدہللا‬

‫پو ہی خوسی ہے‪ ،‬پو ہی سکوں میرا‬

‫میں بچھ پہ خاں صدفے واری ع یدہللا‬


‫ی‬ ‫ُ‬
‫مچ‬ ‫س‬
‫خو م کرا دے پو‪ ،‬ھے د کھ کے پوں‬

‫پو ک توں پہ تم پہ میں مر خاپوں ع یدہللا‬

‫پو ہی سورج خاید‪ ،‬پو ہی یارا میرا‬

‫پو ک توں پہ لے آسمان یالنیں ییری ع یدہللا‬


‫ی‬
‫میری آ ک ھیں‪ ،‬یانیں‪ ،‬خواب ہو تم‬

‫تم ہی میری ہر ایک ساپس ع یدہللا‬

‫کہو پو رکھ دوں فدموں میں دل ات یا‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 70 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ب ھر اس کو روید کے امر کر دو ع یدہللا‬

‫میں پری ہوں کوہ فاف کی‬

‫پو شہزادہ پرت توں کا ع یدہللا‬

‫میں پو ییری ہوئی ازلوں سے‬

‫ہے ییری کس میں خان ع یدہللا؟‬

‫”مچھ میں …؟”‬

‫”مچھ میں ہے اس کی خان…”‬

‫کہنے ہوتے وہ ب ھوٹ ب ھوٹ کے رو رہی ب ھی ۔ ا س پہ وحشت سی طاری ب ھی ۔‬

‫اس کی خان مچھ میں ہے۔‬

‫پر…‬

‫پر میں تے خود ہی پو ا س کی زیدگی کے یدلے ات ئی مح بت کا سودا ک یا ب ھا ۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 71 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫وہ ہذیائی ایداز میں خود سے یانیں کر رہی ب ھی ۔ کنھی خود کو نقین دالئی پو کنھی خود سے‬
‫پوج ھئی۔‬

‫ک توں ک یا میں تے اپسا ؟‬

‫اتئی مح بت کا مقیرہ ت یا کے دف یا دیا ک توں ؟‬

‫اس کی نظروں کے سا منے دو سال پہلے کے کچھ م نظر گ ھوم گنے ۔ غایلہ تے ا نتے ہوتٹ‬
‫ب ھیبجے بھے۔‬

‫کم زوری اس کے چہرے سے ع یاں ب ھی۔‬

‫ہساش پساش نظر آئی ڈاکیر تے پہاتت ہلکے ب ھلکے ایداز میں اس سے کچھ سوال کنے بھے ۔‬

‫خالی خالی نظروں سے اسے دیک ھنے غایلہ تے نفاہت زدہ آواز میں دو نین مح نضر خواب دتے‬
‫بھے۔‬
‫ُ‬
‫”پہت ا جھے غایلہ! آپ پو پہت خلدی صخت یاب ہوگ نیں۔” ل توں پہ نتشہ وراپہ مسکراہٹ‬
‫سجاے وہ غایلہ کے تے یاپر چہرے کو غور سے خابحئی رہیں۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 72 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫کہ نیں ‪ ،‬اس کا گال ب ھین ھیا کے کمرے سے یاہر خلی ” ‪brave girl‬ب ھر خود ہی ”‬
‫گ نیں ۔‬

‫اور غایلہ ب ھر سے نظربں ج ھت پہ جماتے‪ ،‬ا نتے سوخوں کے بجر میں غوطہ زن ہو گئی۔‬
‫پہت سے تے رنط خ یال بھے خو اس کے ذہن میں پوجہ ک یاں بھے۔‬

‫”پہ ڈاکیر ک توں کہہ رہی ب ھی کہ میں خلد صخت یاب ہوئی ہوں۔ مچ ھے پو خاتے کینے دن گزر‬
‫گنے پہاں پوں پڑے پڑے ۔”‬

‫”مچ ھے گ ھر پہیں خایا واپس۔ میں ک یا کروں گی واپس خا کر۔ع یدہللا خاتے کتسا ہوگا اب ؟‬
‫کس سے پوج ھوں خدایا !”‬

‫دو آپشو آیکھوں کے کوپوں سے پہ کے یالوں میں خذب ہوتے بھے ۔‬

‫ہوش میں آتے کے دو دن نعد یک مسلسل اماں اور الال اسی یال آتے رہے ۔ وہ آتے غایلہ‬
‫سے یات کرتے کی کو شش کرتے ‪،‬ا سے کچھ کھالتے کی کوشش کرتے ‪ ،‬پر غایلہ ا ن‬
‫سے مبہ موڑے خپ خاپ پسیر پہ لیئی رہئی۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 73 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫اپہیں ایدازہ ب ھا کہ غایلہ یاراض ہے پر خب اس تے ایک دن اماں کے سابھ آئی ذاکرہ‬
‫سے کہا‪:‬‬

‫”آت یدہ صرف تم ہی آیا کافی ہے۔”‬

‫تب الال اور اماں کو اس کی یاراضی کی ات نہا ت یا خلی۔‬

‫اماں تے اس کی خواہش کے مظاپق آیا ج ھوڑ دیا پر الال اکیر آتے ‪ ،‬یاہر ہی سے ڈاکیروں سے‬
‫یات کر کے خلے خاتے ۔ خب کہ ذاکرہ روز آئی ۔‬

‫غایلہ ا س سے ب ھی مبہ موڑ کے لیئی رہئی اس لنے پہیں کہ وہ یاراض ب ھی ‪ ،‬یلکہ ایک‬
‫س یدزادی ہو کر مح بت کرتے کی سرمساری ج ھیاتے کو۔ وہ اکیر سوخئی مچھ سے پوذاکرہ اج ھی‬
‫ہے اس کے دامن پر کوئی داغ پو پہیں ۔ پہی کمیری کا احساس ا سے نظربں خراتے پہ‬
‫مح تور کریا ۔‬

‫اخایک دس یک کی آواز پہ غایلہ خویکی۔ اس کے تے رنط خ یالوں کا سلسلہ پویا ۔‬

‫اگال ت یدہ دس یک کے نعد ب ھوڑی دپر رکا اور ب ھر خود ہی ایدر داخل ہوگ یا ۔‬

‫فدموں کی دھمک ت یا رہی ب ھی کہ آتے واال ا س کا الال مع ید س ید ہی ہے۔‬


‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 74 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫غایلہ یازو آیکھوں پہ ر کھے ‪ ،‬سوئی بن گئی ۔‬

‫”غایلہ!”‬

‫الال کی آواز گوبجی ۔‬

‫وہ سوئی تئی رہی ۔‬

‫”گودی ! مچ ھے ت یا ہے تم خاگ رہی ہو۔”وہ مزید پوال ۔‬

‫غایلہ تے یازو ہ یا کے دپوار پہ نظر جمائی کہ الال ا سے پہجا نتے بھے ‪،‬ان کے سا منے پہ سب‬
‫کریا تے کار ب ھا۔‬

‫”یایا تے ات یا ف نصلہ س یا دیا ہے ۔ وہ پہیں خا ہنے کہ تم گ ھر آپو یا یایا سے تمہارا سام یا ہو ۔ ا‬


‫ن کا ف نصلہ ہے کہ تم واپس کرائی خلی خاپو۔”‬

‫پوتے ہوتے لہجے میں الال تے اسے یایا کا ف نصلہ س یایا۔‬

‫”پہت مشکل سے میں تے اپہیں راضی ک یا ہے کہ تم ساپزے کے سابھ پوت تورسئی میں‬
‫م‬
‫داخلہ لے لو اور ات ئی ڈگری کمل کر لو۔”‬

‫وہ مزید پولے ۔‬


‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 75 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫”اور روایگی آج ہی ہے۔ تمہارا سامان گاڑی میں رک ھا ہوا ہے ۔ ڈپڑھ گ ھینے کے نعد تمہاری‬
‫فالتٹ ہے۔”‬

‫وہ خاموش ہوتے پو ا نتے غرصے میں پہلی دقعہ غایلہ کچھ پولی ۔‬

‫”یدلے میں‪ ،‬میں ب ھی کچھ خاہئی ہوں۔”‬

‫پہن کے س یاٹ تے ریگ چہرے کو سوالبہ نظروں سے دیک ھیا مع ید اپراہ نم س ید پوال ‪:‬‬

‫”پولو ؟”‬

‫”مچ ھے ع یدہللا کی زیدگی ‪ ،‬اس کی خیرتت کی ضماتت خا ہنے۔ پس !”‬


‫ی‬
‫اب کہ غایلہ تے الال کی آیکھوں میں آ ک ھیں ڈال کے کہا ب ھا ۔‬
‫ی‬
‫آج مع ید تے زیدگی میں پہلی دقعہ اتئی پہن کی آیک ھوں میں نعاوت د کھی ب ھی ۔تنھی م نکان‬
‫کی ایداز میں پوال ‪:‬‬

‫”ب ھیک ہے میں ضماتت د تیا ہوں تمہیں۔ کوئی اسے کچھ پہیں کرے گا‪ ،‬پر یدلے میں‬
‫تم کنھی اس کا یام ا نتے ہوت توں یک ب ھی پہ الپو گی ۔”‬
‫ی‬
‫غایلہ کی آ ک ھیں جمکی ب ھیں ۔‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 76 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫”م نظور ہے۔”‬

‫اس تے اتئی مح بت کی فیر پہ مئی کا آخری ت یلجہ ڈاال ب ھا۔‬

‫گاڑی میں نین ھے اییرپورٹ کی طرف خاتے ہوتے ‪ ،‬ا س تے ڈھلنے سورج کو سرگوسی کرتے‬
‫س یا ب ھا۔‬

‫”الوداع اے ت یاری لڑکی الوداع۔”‬

‫اسے لگا جتسے ع یدہللا کے شہر کے کئی م نظر اسے الودا ع کہنے ‪ ،‬رو پڑ ے بھے ۔‬

‫”غایلہ کا سفر۔”‬

‫کوتبہ اییرپورٹ سے گاپوں کی طرف خاتے ہوتے ا نتے خوب صورت م یاطر نظروں سے ہو‬
‫کے گزرے کے غایلہ خیران رہ گئی ۔ک یا پہ وہی کوتبہ ہے چہاں اس تے ات یا سارا بچین‬
‫گزارا ب ھا ؟‬

‫ک یا تب ب ھی کوتبہ ات یا حسین ہو یا ب ھا؟‬

‫ک یا تب ب ھی سام ڈ ھلے خب سورج کی سعاعیں مہر ِ در کی خوئی پہ پڑئی ب ھیں ‪ ،‬ا س پہ جمی‬
‫پرف ہیروں کی طرح جمکئی ب ھی ؟ ک یا تب ب ھی اوایل فروری کے دپوں میں کوتبہ پوپہی دھ ید‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 77 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫‪ ،‬پویدایایدی اور کنھی کنھی پرف یاری میں لینے‪ ،‬آتے والی پہارکی خوستو پساتے ‪ ،‬کسی الف‬
‫ٰ‬
‫ل یلی کی کہائی جتسا اسرار خود میں سموتے رک ھیا ب ھا ؟‬

‫ک یا تب ب ھی ایدھیرا ج ھاتے کے نعد مغرئی یائی یاس سے گزرتے ہوتے ‪ ،‬بتجے نظر آئی شہر کی‬
‫روسی یاں ات یا حسین خراغاں کنے رک ھئی ب ھیں ؟‬

‫غایلہ تے ا نتے دلکش م نظر کہیں پہیں د یک ھے بھے۔‬

‫مغرئی یائی یاس کوتبہ شہر کے مفا یلے ات ئی اوبجائی پہ ب ھا کہ مغرئی سے لے کر مشرفی یائی‬
‫یاس یک شہر کا کویا کویا دک ھیا ب ھا۔‬

‫ایدھیرا ج ھاتے ہی خب ڈھیروں روسی یاں ایک سابھ تمنمانیں‪ ،‬پو اپسا لگ یا کہ آسمان اور اس‬
‫پہ جمکنے یارے ماید پڑتے لگے ہوں ۔ پہ م نظر ات یا حسین لگ یا کہ دت یا کا کوئی ب ھی م نظر اس‬
‫کے سا منے ماید پڑ خاتے۔کنھی کنھی پو اپسا لگ یا آسمان زمین پہ ہو اور تمنمائی روسی یاں یارے‬
‫ہوں۔‬

‫اتئی سوخوں میں گم‪ ،‬غایلہ خیران ب ھی کہ ا نتے غرصے پہ خوب صورئی اس کی آیکھوں سے‬
‫محفی کتسے رہ گئی؟‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 78 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫پہ سارے م نظر کینے غام سے لگنے بھے ۔‬

‫پر اب…‬

‫اب ک یا یدال ب ھا؟‬

‫”میری نظر۔”‬
‫ی‬
‫”ہاں !میری نظر ہی پو یدلی ہے ۔ اب میں آیکھوں سے کہاں د ئی ہوں؟”‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫ب‬ ‫ت‬ ‫ل‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬


‫”اب پو میں مح بت سے د ئی ہوں ۔”اس کی یں م ہوئی یں ۔‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫اب اوبجائی سے اس کے گاپوں کی روسی یاں ب ھی دکھ سکئی ب ھیں۔‬

‫خواجہ ولی یایا کے مزار کا س نہرا گی ید ڈھیروں روسی توں کے ہالے میں ‪ ،‬روز ِ روسن کی طرح‬
‫جمک رہا ب ھا۔‬

‫گاڑی یاتے یاس سے اپر کر اوبجی تبجی یگڈیڈپوں سے ہوئی ‪ ،‬خواجہ یایا کے مزار کے یاس سے‬
‫گزری۔‬

‫غایلہ تے دغا کے لنے ہابھ اب ھاتے۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 79 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫خاموش لب اور تم آیکھوں سے اتئی ہن ھیل توں کو یکنے وہ خیران ب ھی کہ ک یا ما یگے ۔‬

‫اسے یاد ب ھا بچین میں اسکول سے آتے خاتے وہ دغا مانگا کرئی۔ گاڑی خواجہ کے مزار کی‬
‫وسنع و غرنض خدود سے دور نکل خائی ‪،‬پر ییزی سے دغا مایگئی غایلہ کے لب پہ ر کنے اور آج‬
‫اسی غایلہ کے لب خاموش بھے ۔‬

‫وہ ما یگے ب ھی پو ک یا ما یگے ؟‬

‫”ع یدہللا…”‬

‫اس کے ہوت توں کی خ نتش پہ دو آپشو ب ھیلی ہوئی ہن ھیل توں پہ آ گرے ‪ ،‬مگر پہ خق ب ھی پو وہ‬
‫ک ھو خکی ب ھی۔ کتسے ما یگے ع یدہللا کو؟‬

‫آپشو رواں بھے اور اب ل توں پہ دغا ب ھی…‬

‫”یا ہللا یاک !مچ ھے صیر دے ‪ ،‬میرے موال نکل نف پہت ہے اور میرا صیر کم پر ‪ ،‬میرا صیر‬
‫وسنع کردے۔ مچ ھے میرے ف نصلے پہ فاتم رکھ کہ ب ھر میں اس کا یام ب ھی ہوت توں پہ پہ‬
‫ی‬
‫الپوں۔ مچھ سے ا س کی مزید نکل نف پہ د کھی خاتے گی میرے رجمن موال۔ مچ ھے میری زیان‬
‫پہ فاتم ر ہنے کا خوصلہ دے۔”‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 80 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫”آمین۔”‬

‫اس تے ا تنے چہرے پہ ہابھ ب ھیرے ہی بھے کہ گاڑی خویلی کی طرف خاتے والے ر سنے‬
‫پہ گامزن ہو خکی ب ھی۔ قظار سے لگے یابن کے درخت ‪ ،‬یایا کا ڈپرا ‪ ،‬سایدار نین ھک ‪ ،‬سب‬
‫و پسے کا وپسا ہی پو ب ھا۔ پہ نی یا وفت کلی کرائی پر جتسے گزرا ہی پہیں۔ اگلے یل ایک ہلکے‬
‫سے ج ھیکے سے گاڑی رکی ۔ غایلہ کی نظربں اب ھیں اور اتئی خویلی پہ گڑھ کے رہ گنیں ”آہ‬
‫!ساہ ہاپوس ۔”‬

‫سب کچھ و پسے کا وپسا ہے ‪،‬پر تم اخڑے اخڑے ک توں دک ھنے ہو ؟‬

‫ک یا تم پر ب ھی کوئی ف یامت نیئی ہے ؟”‬

‫خاموسی کی زیان میں سوال کرئی غایلہ اور سیئی وہ تبجر خویلی ‪ ،‬جتسے ایک دوسرے کے لنے‬
‫نتے بھے۔‬

‫ہاں !تے سک …‬

‫ایک تبجر کو آیاد ایک تبجارن ہی کر سکئی ہے ۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 81 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫”اڑی ت تو خیرٹ ک یا گودی ای خیرات تے کے۔” ارے ! آنیں خیر سے میری گودی ‪ ،‬میں‬
‫صدفے آپ پہ۔‬

‫ماہ پری ساید دہلیز پر ک ھڑی‪ ،‬اس کے آتے کا ات نظار کر رہی ب ھی۔ تنھی اس کی ایک ج ھلک‬
‫ی‬
‫دیک ھنے ہی ل یک کے گاڑی کا دروازہ ک ھوال اور اس کا ہابھ یکڑ کے اس پر ‪ ،‬اتئی دوپوں آ ک ھیں‬
‫ن‬
‫رک ھیں اور ب ھر ہوتٹ رکھ کے ا سے عظنم بخسا۔‬

‫ماہ پری ذاکرہ کی ماں ب ھی ۔ بچین سے ا ن پر خان ج ھڑکئی ب ھی۔ ا س کا پورا خایدان ا ن کی‬
‫خدمت ات یا فرض سمچھ کے کریا ۔ ساید اپہیں ماں کی کوکھ ہی سے سادات کی خدمت کا‬
‫ستق دیا خا یا ب ھا۔‬

‫غایلہ تے بچین سے ماہ پری اس کے خایدان اور یایا کی ڈھیروں مرید غورپوں کو خود سے‬
‫ا پسے ہی ملنے دیک ھا ب ھا۔ وہ ہمتشہ ا پسے ملنیں جتسے س یدزادپوں کو زیارت کر رہی ہوں ۔‬

‫اسے کنھی کنھی پہت عح بب ب ھی لگ یا کہ ہم ب ھی ان ہی کی طرح اپسان ہی پو ہیں ۔ تنھی‬


‫اکیر ملیا پرک کر کے ا نتے کمرے میں خلی خائی ۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 82 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫غایلہ ا نتے ہی خ یالوں میں گم ب ھی خب بخ پشبہ ہوا کے ج ھو یکے تے اسے خ یالوں کی دت یا‬
‫سے حف نقت میں ال تبجا۔‬
‫ُ‬
‫غایلہ س ید تے خود کو خیرت سے یکئی ماہ پری کورسمی مسکراہٹ‪ ،‬چہرے پہ سجاتے خواب دیا‬
‫اور اس کے سابھ سابھ خلئی خویلی کے ایدر فدم دھرے ۔‬

‫گ‬ ‫ج‬ ‫ُ‬


‫ہر سو اداسی ‪ ،‬خاموسی ‪ ،‬یاسبت ۔ اپسا پو یا ب ھا ساہ ہاپوس خب غایلہ اسے ھوڑ کے ئی‬
‫ب ھی۔‬

‫سف ید س یگ ِ مر مر کی روش یارش کے نعد دھلی دھلی سی لگ رہی ب ھی ۔ ا ن کا پڑا سا غالی‬


‫سان یاعبجہ اب ھی یک خزاں کے زپ ِر اپر ب ھا۔ ک یارپوں میں چہاں کنھی ہر فشم اور ہر ریگ کے‬
‫ُ‬
‫گالب مہکنے بھے ‪ ،‬ج ھاڑ ج ھ نکار اگ آئی ب ھی۔‬

‫سا منے ک ھڑی سف ید خویلی ا نتے ایدر خاتے کینے راز ج ھیاتے ‪ ،‬پر اسرار تت سے ک ھڑی ب ھی۔‬

‫ماہ پری اور اس کے سابھ دو نین لڑک یاں ب ھاگم ب ھاگ ا س کا سامان کمرے میں سبٹ کر‬
‫رہی ب ھیں۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 83 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫غایلہ پوپہی خلنے خلنے خویلی کے بچ ھلے صحن کی طرف آگئی۔ سا منے ہی ا سے اخروٹ کا وہ‬
‫درخت نظر آگ یا حس میں ج ھوال ج ھو لنے اس کا سارا بچین گزرا ب ھا۔ ج ھوتے ج ھوتے فدم ا‬
‫ب ھائی غایلہ درخت یک آئی۔‬

‫اس کی ساخوں پر خزاں رقصاں ب ھی۔ غایلہ تے ت یار سے ا س کے تنے پہ انگلیاں ب ھیربں۔‬
‫نینے وفت تے درخت کو مزید فدآور ت یا دیا ب ھا‪ ،‬الببہ خو وپرائی اب ا س کے گرد ب ھیلی ہوئی‬
‫ب ھی پہلے کنھی ا س کا مفدر پہ ب ھی۔ غایلہ کا بچین اسی کے ساتے یلے ک ھیلنے گزرا ب ھا ۔پہ‬
‫درخت اس کے دکھ سکھ کا ساب ھی ب ھا۔ غایلہ کو ایدازہ ب ھا کہ ا س کے خلے خاتے کے نعد‬
‫پہ کی یا اک یال ہو گ یا ہو گا۔‬

‫اخد نگاہ ب ھیلی ساخوں کو دیک ھا۔ اخایک ا سے خود پہ کسی‬


‫اس تے نظر اب ھا کے درخت کی ی ِ‬
‫ُ‬
‫کی نظروں کا ارنکاز مخشوس ہوا۔ غایلہ تے اِ دھر ادھر نظربں دوڑانیں۔کسی کا وخود ا نتے گرد پہ‬
‫یا کے ‪ ،‬ا س تے خویلی کے بچ ھلی طرف کھلنے والے دربچوں پہ نگاہ کی ۔ وہ ایک کمرا حس کا‬
‫پہ ا س تے کنھی دروازہ کھال دیک ھا ب ھا ‪ ،‬پہ ہی ا س کے واخد در جبے سے پردے ہنے د یک ھے‬
‫بھے۔ ا س کمرے کے مکین کی نظروں کا ارنکاز ب ھا خو اسے تے جین کنے ہوتے ب ھا۔ پردہ‬
‫ہ یاتے وہ خاتے کیئی دپر سے غایلہ پہ نظر کنے ہوتے ب ھیں۔ غایلہ بھوڑی دپر خیرایگی سے‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 84 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ی‬
‫در جبے کے یار نظر آ تے ہ تولے کو د ک ھئی رہی ب ھر خوسگوار خیرت سے در جبے کی طرف فدم‬
‫پڑھاتے ہی بھے کہ وہ پردے پراپرکرنیں ییزی سے پرے ہٹ گنیں۔‬

‫شسدر ک ھڑی غایلہ کے ہوت توں تے سرگوسی کی ب ھی ‪:‬‬

‫”اماں کاکی۔”‬

‫اماں پو ما ں کو ہی کہنے ہیں خب کہ ”کاکی” فارسی میں پہن کو کہنے ہیں۔‬

‫بچین میں مع ید کی پرت بت اس کی واخد ب ھنھو تے کی ب ھی ۔ تنھی وہ سکببہ صاخبہ کے سابھ‬


‫سابھ ‪ ،‬اتئی ب ھ تو آیگی نے کو ب ھی اماں کہ یا ب ھا ۔ مع ید کی نفل ید میں غایلہ ب ھی آیگینے س ید کو اماں‬
‫کہئی ب ھی ‪ ،‬ب ھر یایا کو اپہیں ”کاکی” یالتے دیکھ‪ ،‬اماں کاکی یالتے لگی ۔ آہشبہ آہشبہ مع ید‪،‬‬
‫ساپزے ‪ ،‬غلیزے اور ساہ زبن ب ھی اپہیں اماں کاکی یالتے لگے۔‬

‫غلیزے ‪ ،‬ساپزے اور ساہ زبن ا ن کے چجا کے جبے بھے۔ خب یک دادا دادی خ یات بھے‬
‫‪ ،‬سب ایک سابھ اسی خویلی میں ر ہنے بھے۔ ب ھر ا ن کے خاتے اور بچوں کے پڑے ہو‬
‫خاتے کے نعد چجا افراہ نم س ید ‪ ،‬یاہمی رصام یدی سے یاغ والی خویلی میں می نفل ہو گنے ۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 85 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫س ید قی یلے میں ”کزپز ”کا ب ھی کوئی نصور پہیں۔ جبے پڑے ہو خانیں پو ان پر ایک دوسرے‬
‫سے پردہ کریا الزم فرار دے دیا خا یا ہے۔ پہ ب ھی ان کے می نفل ہوتے کی ایک اہم وجہ‬
‫ن‬
‫ب ھی۔ الببہ آیگینے س یداتئی مرضی سے پڑے ب ھائی کے یاس رہئی ب ھیں۔ ا ن کی علنم خاری‬
‫ب ھی ۔ اب ھی وہ مییرک میں ب ھیں کہ ایک دن خاتے ک توں وہ گ ھر آنیں پو ‪ ،‬ریگ فق اور‬
‫ن‬ ‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ن‬ ‫گ‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ب‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫ن‬ ‫ک‬ ‫ت‬
‫آ یں الل یں۔ آتے ہی ا نے مرے یں ت ید ہو یں ۔ ھر کچھ دن عد میر اپرا م س ید‬
‫اور سکببہ صاخبہ کی ا ن سے دپر یک یکرار ہوئی ۔ خاتے ک یا ہوا کتسے ہوا ‪ ،‬ل یکن کچھ دن نعد‬
‫ن‬
‫‪ ،‬سب کو ت یا دیا گ یا کہ آیگینے س ید تے اتئی مرضی سے علنم اور دت یا کو پرک کر کے ”قفر”کو‬
‫ات یا ل یا ہے۔‬

‫یلوحس یان میں اسے”سئی” کہنے ہیں۔ اکیر ف یایل میں زپردسئی ب ھی پہ توں ت نی توں کو سئی ت یا‬
‫دیا خا یا ب ھا۔ کچھ اتئی مرضی سے دت یاوی زیدگی اور ہر خوسی ریگ و پو کے در خود پہ ت ید کر کے‬
‫ٰ‬
‫ب‬ ‫ل‬
‫ایک کمرے میں ف ید ہو کے یاد ِ ا ہی کو ات یا لیئی ھیں۔‬

‫آیگینے پہت زیدہ دل لڑکی ب ھی ۔ ا س کا رسبہ بچین ہی میں ا س کے ماموں کے نینے سے‬
‫طے ب ھا۔ اب ھی مییرک کے نعد ا س کی سادی ہوئی ب ھی ‪ ،‬ل یکن ا س تے پو مییرک ب ھی‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 86 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫م‬
‫کمل پہیں ک یا اور پوں ایک کمرے میں مففل ہوتے کا ارادہ کر ل یا ۔ تنھی پہ خیر پورے‬
‫خایدان کو خونکا گئی۔‬

‫پہرخال پورے خایدان کو دغوت دی گئی ۔ پر نکلف ک ھاتے کے نعد ‪ ،‬سف ید ل یاس میں‬
‫مل توس آیگی نے کو الیا گ یا۔ تمام خوانین یاری یاری ‪ ،‬ا سے ب ھولوں کے ہار پہ یائی م یارک یاد‬
‫ن‬
‫د تنیں ‪ ،‬ماب ھا خوم نیں۔ گالئی چہرہ لنے نظربں ج ھکاتے ینھی آیگی نے کو دیکھ اس کی ممائی‬
‫ب‬ ‫ب‬ ‫گ‬ ‫ب‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫ح‬‫م‬ ‫ھل‬ ‫ج‬
‫خان کی آ یں ک آ یں۔ آخر دل کے ہا ھوں تور ا سے لے سے لگاتے ھوٹ ھوٹ‬
‫کے رو پڑبں ۔ ا سے پہو ت یاتے کا ا ن کا ارمان خو پوٹ گ یا ب ھا۔‬

‫اسے خود سے لگاتے ہی اس کے کان میں سرگوسی کی ‪:‬‬

‫”آئی !کسی تے تمہیں مح تور پو پہیں ک یا یا ؟”‬

‫اس سے پہلے کی شسکئی آیگینے کچھ پولئی ۔ سکببہ س ید ہابھ میں فرآن یاک یکڑے ییزی سے‬
‫اس کی طرف پڑھیں ۔‬
‫ُ‬
‫”ابھ خا آئی ! رحصئی کا وفت آن پہبجا ہے ۔”‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 87 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫دوپوں ب ھائی آگے پڑھے اور اسے فرآن یاک کے ساتے یلے ‪ ،‬کسی دلہن کی طرح ‪ ،‬پورے‬
‫قی یلے کے سا منے ‪،‬اس کے کمرے میں ت نہائی کی عمر ف ید کا نتے کے لنے اک یال ج ھوڑ گنے ۔‬
‫شسکئی آیگینے تے ایک محیاط نظر ا ب ھا کے ممائی کو دیک ھا ب ھا۔‬

‫ا نتے آپشو پوبچ ھئی اس کی ممائی خویکی ب ھیں ۔ کچھ پو ب ھا آئی کی نظروں میں مگر ک یا ؟‬

‫اِ س سے پہلے کے ممائی پہ پہ یلی سلچ ھا یانیں ‪ ،‬آیگینے ا نتے ف ید خاتے میں فدم رکھ خکی ب ھی ۔‬

‫”غایلہ !غایلہ…کدھر ہو ؟غا غا غا یل یل یل آ آ آ۔”‬

‫پہ ک ھیکئی ہوئی آواز ساپزے کے غالوہ اور کس کی ہو سکئی ب ھی؟ تے صیری سے خویلی کے‬
‫صحن میں داخل ہوتے ہی غایلہ کو آوازبں د تئی‪ ،‬وہ ایدر کی طرف ہی آ رہی ب ھی۔‬

‫غایلہ س ید خو ا نتے کمرے میں مشہری پہ پراجمان‪،‬پروبن ساکر کی ”ماہ ِ تمام” ک ھولے اس‬
‫میں گم ب ھی۔ ک یاب ت ید کرتے ہوتے کمرے کے ادھ کھلے دروازے پر اتئی می نظر نگاہیں‬
‫نکاتے ہوتے‪ ،‬ساپزے کا ات نظار کر تے لگی۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 88 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫لمنے خوڑے‪ ،‬داالن سے گزرتے ساپزے س ید کے چہرے پہ ‪ ،‬دربچوں کی ریگین کابچ سے‬
‫ک‬
‫م نعکس ہوئی دھوپ ‪ ،‬ریگین لکیربں ھیبچ رہی ب ھی۔ پر وہ پو ساپزے ب ھی۔ ا س کے چہرے‬
‫پہ و پسے ہی فوس ِ فزح کے ریگ یک ھرے ر ہنے پہ مصتوعی ریگ ا س پر ک یا خڑ ھنے بھے ۔‬

‫مح بت ب ھی عخب ریگین مزاج احساس ہے حس پر مہریان ہو خاتے ‪ ،‬ا س کے چہرے پر‬
‫ُ‬
‫دھ یک یک ھیر د تئی ہے ۔ ب ھر پہ پو ہوت توں سے م کراہٹ ئی ہے اور پہ ہی یاپوں سے خوش‬
‫ی‬‫ہ‬ ‫س‬
‫اخالفی خائی ہے۔‬

‫دن خاگئی آیکھوں میں خواب سجاتے گزرتے ہیں اور رات ت ید آیکھوں میں سینے پروتے۔‬

‫کچھ لوگ مر ب ھی خانیں تب ب ھی مح بت ان پہ مہریان پہیں ہوئی اور کچھ لوگوں کی اپسی‬
‫فشمت ہوئی ہے کہ حس کے خواب آیکھوں میں سجاتے ہیں وہی بن ما یگے ان کی نفدپر ت یا‬
‫دیا خا یا ہے ۔ ساپزے ب ھی ان ہی خوش فشمت لوگوں میں ب ھی۔ بچین سے حس مع ید کے‬
‫سینے اس کی یلکوں پہ سجے بھے ۔ خدا تے ت یا کسی یگ و دو کے اسی مع ید کو ا س کا‬
‫مفدرت یا دیا ۔‬

‫اور ب ھر خب ا سے غلم ہوا کہ مع ید تے ہر ممکن کوشش کر کے یایا اور ساپزے کے ایا‬


‫ٰن‬
‫کو ساپزے کی اغلی علنم کے لنے راضی ک یاہے۔ ساپزے ہواپوں میں ا ڑتے لگی ۔ ا سے‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 89 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫لگا مع ید کے دل میں ب ھی کہیں ا س کی مح بت رہئی ہے ۔ پہ م یگئی کے نعد کا وہ س نہری‬
‫دور ب ھا ۔ خب ییر زمین کی خگہ یادلوں پہ ہوتے ہیں اور آیکھوں میں سی توں کی جمک صاف‬
‫ی‬
‫د کھی خا سکئی ہے ۔‬

‫ساپزے کے حسین چہرے پہ حشرت سے نظربں نکاتے غایلہ تب خویکی خب ساپزے تے‬
‫خ یکی بجائی ۔‬

‫”کدھر گم ہو ب ھئی ؟ میں کب سے یک یک کر رہی ہوں ‪ ،‬مجال ہے خو مخیرمہ کوئی خواب‬


‫ہی دے دبں۔”‬

‫کالی پڑی پڑی آیکھوں میں مصتوعی حفگی سجی ب ھی ۔‬

‫”ارے پہیں !میں پو پس …ا پسے ہی کچھ سوچ رہی ب ھی ۔ دویارہ ت یا یا ک یا کہہ رہی ب ھیں ۔‬
‫”‬

‫غایلہ تے سرم یدہ ہوتے ہوتے خواب دیا۔‬

‫”میں کہہ رہی ب ھی کہ پوت تورسئی خلو گی ؟ مچ ھے کچھ کام ہے ‪ ،‬تم ب ھی خلو ۔ دا خلے کا کچھ‬
‫کرتے ہیں۔”‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 90 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫اب کے ساپزے سبحیدگی سے پولی ۔‬

‫”ہاں ک توں پہیں خلو خلیں۔”غایلہ تے ک ھوتے ک ھوتے لہجے میں خواب دیا۔ تب ہی‬
‫ساپزے کی نظر اس کے ہابھ میں یکڑی ک یاب پر گئی۔ غایلہ !ایک یات پوج ھوں ؟”‬

‫ساپزے کے فکرم ید لہجے تے غایلہ کے دماغ میں اجی یاط کی گ ھیئی بجائی ب ھی ۔‬
‫س ُ‬
‫س‬
‫”ہاں پوج ھو ۔ ”زپرد ئی م کراتے ہوتے اس تے خواب دیا ۔‬

‫”سب ب ھیک ہے یا غایلہ ؟ مچ ھے پہ تم ب ھیک لگ رہی ہو پہ پہ سب ۔ تم پو کنھی اک یلے‬


‫اس خویلی میں پوں پہ رہئی ‪ ،‬پہ ہی تمہاری طی نعت ب ھیک لگ رہی ہے مچ ھے ‪ ،‬خب سے آئی‬
‫ن‬
‫ہو اس کمرے میں ینھی ہو ۔ پہ نکلئی ہو پہ ہتسئی ہو ‪ ،‬پہ پہلے کی طرح یانیں کرئی ہو ‪ ،‬ک ھایا‬
‫ب ھی ماہ پری تے ت یایا پراتے یام ک ھائی ہو ‪ ،‬پس تم ہو اور پہ ک یانیں ہیں ‪ ،‬پہ کمرا ہے ۔‬
‫ک توں ؟ ک یا ہوا ہے ؟ تم مچ ھے پو ت یا سکئی ہو ۔”‬

‫غایلہ تے نظربں ج ھکا کے تمام پر کوشش سے آپشو نتے بھے ۔ ب ھر اس کی طرف دیکھ کے‬
‫ی‬ ‫ُ‬
‫مصتوعی سا مسکرائی پو آ ک ھیں جمکی ب ھیں ۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 91 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫”پہیں پو اپسا پو کچھ ب ھی پہیں ‪ ،‬تم قصول میں فکر کر رہی ہو ۔ اصل میں میری ہی صد‬
‫ب ھی پہاں تمہارے سابھ آ کے پڑ ھنے کی تنھی یایا کو مح تور ہوکے مچ ھے ب ھبحیا پڑا ۔ آپس کی‬
‫یات پہ ہے کہ اصل میں مع ید ال ال خا ہنے بھے کہ میں ان کی دلہن کے سابھ رہوں یا کہ‬
‫وہ یا الپق خلدی سے پڑھ لکھ خاتے اور الال کی سادی ہو خاتے ۔”‬
‫م‬
‫لہجے میں زپردسئی سرارت کی رمق ب ھرتے غایلہ تے یات کمل کی ۔‬

‫ب‬ ‫ن‬ ‫م‬‫ظ‬ ‫م‬


‫کچھ ین ظر آئی ساپزے تے اس کے یاپرات خابحنے ہوتے ھر سے پوج ھا۔‬

‫”سچ کہہ رہی ہو یا غایلہ ؟”‬

‫”یالکل سچ !”غایلہ تے نقین دہائی کرائی ۔‬

‫”اج ھا خلو یاہر خلنے ہیں ‪ ،‬بچ ھلے صحن میں ج ھوال ج ھولیں ؟ ”‬

‫غایلہ تے یات ید لنے کو کہا اور اس میں کام یاب ب ھی رہی ۔ اگلے یل ماہ پری کو خاتے کا‬
‫کہئی وہ ساپزے کو سابھ لنے بچ ھلے صحن کی طرف پڑھ گئی ۔‬
‫ن‬
‫ج ھولے پہ ینھی ساپزے اور اخروٹ کے درخت سے ت یک لگا کے ک ھڑی غایلہ ‪ ،‬ہاب ھوں میں‬
‫خاتے کے کپ ب ھامے ‪ ،‬کسی پرائی سرارت کو یاد کر کے کھلکھال رہیں ب ھیں۔‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 92 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫فروری کی ب ھیڈی دھوپ سام کا ل یادہ اوڑھ رہی ب ھی۔ خب اپہیں لگا کسی تے اپہیں آواز‬
‫دی ہو۔‬
‫ُ‬
‫اِ دھرادھر دیک ھنے ہوتے دوپوں تے پسلی کی کہ کوئی پہیں اور ب ھر سے خوش گی توں میں‬
‫مشعول ہوگ نیں۔‬

‫” ِہش ِہسسش …”دوپوں خویکیں ۔ کوئی اپہیں م توجہ کر رہا ب ھا ۔‬

‫گ‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬


‫محیاط نظروں سے ا نتے گردد ئی غایلہ کی ظر ‪ ،‬خو لی کے دربچوں پہ ئی ۔‬
‫ن‬

‫در جبے میں ک ھڑا ہ توال یال سبہ آیگی نے س ید کا ب ھا خو اپہیں اتئی خاتب م توجہ کریا خاہئی ب ھیں ۔‬

‫غایلہ اور ساپزے تے ب ھوڑی دپر تے نقیئی سے اپہیں دیک ھا ‪ ،‬ب ھر آیکھوں ہی آیکھوں میں‬
‫ف نصلہ کرنیں ‪ ،‬در جبے کی خاتب پڑھ گنیں ۔‬
‫پ‬
‫اب ھی دوپوں در جبے کے فرتب ہبجی ہی ب ھیں کہ آیگینے س ید ہذیائی ایداز میں ہتسنے لگیں۔‬
‫ساپزے تے خوف زدہ نگاہوں سے غایلہ کو دیک ھا ۔ غایلہ تے ہمت کرتے ہوتے دھیرے‬
‫ُ‬
‫سے اپہیں نکارا ‪:‬‬

‫”اماں کاکی!”‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 93 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫وہ ہتسنے ہتسنے خویکیں ‪ ،‬نظربں بتجے زمیں پہ مرکوز ب ھیں ۔ چہرے پہ گزرا وفت د گ یا ہو کے‬
‫سلونیں ج ھوڑ گ یا ب ھا۔ ت یک ھے حسین نقش وحشت میں ڈوتے ہوتے بھے ۔ خونصورت کالے‬
‫یال خو کمر یک آتے بھے ‪ ،‬رو کھے اور تے خان سے چہرے پہ یک ھرے ہوتے بھے ۔ ا ن‬
‫ُ‬
‫میں خایدی کی آمیزش اپہیں مزید پراسرار ت یا رہی ب ھی ۔‬
‫ب‬ ‫ن‬ ‫ک‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫ایدر کی طرف دھتسی خلفوں میں لیئی کالی آ یں ‪ ،‬خو ھی تے خد ین ہوئی یں ‪ ،‬ا‬
‫ھ‬ ‫حس‬ ‫ھ‬
‫ی‬
‫ب ھیں پو ا ن میں وحشت کا پورا چہاں آیاد ب ھا۔ ان کی انگاروں جتسی الل آ یں غایلہ پہ ک‬
‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫گ نیں۔ غایلہ کو ات یا سارا وخود ج ھلس یا ہوا مخشوس ہوا۔‬


‫ی‬
‫ساپزے کنھی آیگینے کو پوکنھی غایلہ کو د ئی۔‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫آیگینے غایلہ کو دیک ھنے ہوتے سرگوسی میں کچھ پڑپڑاتے لگیں ۔ ساپزے اور غایلہ در جبے کے‬
‫ب ھوڑا مزید فرتب ہونیں یاکہ ا ن کی سرگوسی سمچھ سکیں ۔ پر ہر کوشش یا کام رہی کہ‬
‫آہشبہ آہشبہ آیگینے س ید کی پڑپڑاہٹ سرگوسی سے آواز میں ڈھلنے لگی ۔ ان کی نظربں اب‬
‫ب ھی غایلہ پہ یکی ب ھیں ۔‬

‫”تم یاعی ہو… تم ب ھی یاعی ہو ۔ نعاوت تمہارا ب ھی نصبب ہے۔”‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 94 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫الفاظ بھے کہ زلزلہ ؟‬
‫ی‬
‫غایلہ ب ھئی ب ھئی آیک ھوں اور زرد چہرے سے ان کی طرف د ک ھئی دو فدم تبچ ھے ہئی ب ھی۔‬

‫غایلہ کو پوں ڈریا دیکھ وہ دویارہ سے ہذیائی قہقہے لگاتے لگیں ۔ اخایک ہتسنے ہتسنے رکیں۔ اب‬
‫کے پولیں پو لہجہ ات یا پویا ہوا ب ھا کہ ا س کا کرب غایلہ اور ساپزے ا نتے دل میں مخشوس کر‬
‫سکئی ب ھیں ۔‬

‫”ذات پہ دیکھ ج ھلنے ذات کی ک یا اوفات ؟ عشق دیکھ ‪ ،‬دل دیکھ ‪ ،‬روح دیکھ ۔ روایات کی‬
‫زبخیر پوڑ عشق کر ‪ ،‬عشق کر ‪ ،‬پس عشق کر ۔ یافی سب ج ھوڑ ‪ ،‬یافی سب مئی ۔ صرف اتئی‬
‫خاہ دیکھ ۔ عشق کو ”خاہ” ت یا ‪” ،‬ال”پہ ت یا مچھ جتسی ہوخاتے گی۔ یافی سب ج ھوڑ ‪ ،‬عشق کر‬
‫عشق ‪ ،‬عشق کر عشق ‪ ،‬عشق کر عشق ۔”‬

‫اب وہ رو رہی ب ھیں ۔ شسکنے ہوتے دہرا رہی ب ھیں ۔”عشق کر عشق۔”‬

‫شسک یاں آہوں میں یدلیں اور آہیں خاتے کب خبچوں میں ۔‬
‫خ‬
‫وہ بحئی ہونیں دھاڑبں مار مار کے رو رہی ب ھیں اور یار یار غایلہ کی طرف دیکھ کے کہ نیں۔‬
‫ت‬
‫”عشق کر عشق۔”در جبے پہ سر بحنیں اور ب ھر غایلہ کی طرف دیکھ کے کہ نیں‪:‬‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 95 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫”عشق کر عشق۔”‬

‫غایلہ کو ا نتے ہابھ ییر ب ھیڈے پڑتے مخشوس ہوتے۔ ہکا نکا ک ھڑی ساپزے شسدر ب ھی کہ‬
‫ک یا کرے ۔ ان سارے نینے سالوں میں خب سے آیگی تنے س ید گوسہ پسین ہوئی ب ھیں ‪،‬‬
‫ُ‬
‫پہ پہلی مرتبہ ب ھا کہ ساپزے تے اپہیں دیک ھا ب ھا ۔ صدمہ ات یا گہرا ب ھا کہ وہ خود پہ سین ھل‬
‫یائی ب ھی غایلہ کو ک یا سین ھالئی ۔‬

‫پر وہ غایلہ سے پہ سب ک توں کہہ رہی ب ھیں‪ ،‬ا س تے سوخا ۔ غایلہ کا خ یال آتے ہی وہ‬
‫ب‬ ‫خ‬ ‫م‬ ‫ل‬ ‫ی‬ ‫ُ‬
‫اس کی طرف ئی ۔ پر غایلہ پو خاتے کب تے سدھ ہو کے ز ین پہ گر کی ھی ۔‬

‫گاپوں میں ر ہنے اسے ایک سال ہوتے واال ب ھا ۔ وفت ب ھا کے پر لگا کے ا ڑے خا رہا ب ھا۔‬
‫وفت و پسے ب ھی کہاں رک یا ہے اور کس کے لنے رک یا ہے ۔وفت پو وہ سر ب ھرا یاز ہے خو‬
‫خب اڑان ب ھریا ہے‪ ،‬پو مڑ کے پہیں دیک ھیا ‪ ،‬روز تئی میزلیں سر کریا ہے ۔‬

‫آیگینے کی یاپوں کا اپر زایل ہوتے مہ نی یلگ گنے بھے ۔ ا س دن ہوش میں آتے کے نعد‬
‫م‬
‫کئی دن غایلہ بجار میں ب ھیکئی رہی۔ ساپزے اور چجی ‪ ،‬اس کی کمل صخت یائی یک ا س‬
‫کے سابھ رہیں ۔ غایلہ کو بجار تے پو ج ھوڑ دیا‪ ،‬مگر آیگینے کی یاپوں کا آسبب ا س کے ذہن‬
‫و دل پہ ج ھا گ یا ۔ وہ پہت کوشش کرئی ات یا ذہن ت یاتے کو‪ ،‬پوت تورسئی میں داخلہ لے ل یا ‪،‬‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 96 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫یاعبجے پہ پوجہ د نتے لگی ‪ ،‬خویلی کی نفص یلی صفائی کرائی ‪ ،‬ماہ پری سے ا تنے بچین کے قصے‬
‫سیئی ‪ ،‬اتئی واخد شہ یلی ساپزے کے سابھ وفت گزارئی ‪ ،‬پر …آیگینے س ید کے الفاظ اس کے‬
‫ذہن سے پہ خاتے۔‬

‫اکیر ع یدہللا کا نصور اور آیگینے س ید کے لفظوں کا یال م یل ا سے اج ھا لگنے لگ یا ۔ وہ ع یدہللا کو‬
‫سوخئی پو کاپوں میں ان کی آواز گوبحئی ‪:‬‬

‫”ذات پہ دیکھ ج ھلنے پس عشق کر عشق۔”‬

‫اس کا دل ہر ذات یات کے فرق کو ب ھال د تیا ۔ پہ یایا یاد آتے ‪ ،‬پہ مع ید الال سے ک یا وغدہ ‪،‬‬
‫پہ اماں کی پرت بت پہ لگنے والی پہم توں کا خ یال آ یا ‪ ،‬پہ اتئی زیدگی کا۔‬

‫اس کا دل نعاوت پہ ہمکنے لگ یا ۔ وہ سر ج ھیکئی‪ ،‬اسنعفار پڑھئی ‪ ،‬پر کاپوں میں گوبحئی آواز‬
‫خاموش پہ ہوئی ۔‬

‫”خاہ پہ ج ھوڑ ‪ ،‬مچھ جتسی ہو خاتے گی۔”‬

‫غایلہ تے ساخبہ کاپوں پہ ہابھ رکھ د تئی ‪ ،‬آوازمزید گوبحئی ‪:‬‬

‫”ذات پہ دیکھ ج ھلنے ‪ ،‬ذات کی ک یا اوفات ؟”‬


‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 97 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ل‬
‫غایلہ ک یاب ک ھول لیئی ۔ ک یاب کے سارے لفظ مٹ خاتے ‪ ،‬صرف ایک سظر کھی دک ھائی‬
‫د تئی ‪:‬‬

‫”تم ب ھی یاعی ہو۔”‬

‫وہ ک یاب ت ید کر کے وصو کرتے خلی خائی ۔ آواز اب ب ھی آئی ۔‬

‫”دل دیکھ ‪،‬روح دیکھ ‪ ،‬عشق دیکھ۔”‬

‫شہادت پڑھئی‪ ،‬آواز یل ید کر د تئی پو کاپوں میں گوبحئی آواز ب ھی یلید ہو خائی ‪:‬‬

‫”یافی سب ج ھوڑ ‪ ،‬یافی سب مئی ‪ ،‬پس عشق کر عشق۔”‬

‫غایلہ کاپوں پہ ہابھ ر کھے ب ھوٹ ب ھوٹ کے روتے لگئی ۔ پہ ک یا روگ لگا دیا موال ۔ مشکل‬
‫سے پو میرے دل ِ تے فرار کو صیر آیا اور میں تے خود کو آمادہ ک یا ب ھا ”ع یدہللا” کو ب ھال‬
‫د نتے پہ ل یکن پہ کون سا آسبب جمٹ گ یا مچھ سے ؟‬

‫وہ روئی اور سوخئی خائی ک یا کرے ۔‬

‫اس کا دل پو خاموش ج ھیل کی طرح پر سکون ہو حکا ب ھا حس کے تبچوں تبچ ایک تن ھے سے‬
‫خزپرے پہ اتئی مح بت کی فیر ت یا ‪ ،‬ا س کے کینے پہ وج ِہ موت ”ذات یات”خلی خروف میں‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 98 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫رقم کر خکی ب ھی ۔ ہر سام کچھ دپر ا س فیر پہ گزارئی ۔ یادوں کے کچھ ب ھول بچ ھاور کرئی ‪،‬‬
‫یارسائی کے آپشو پہائی اور لوٹ آئی۔‬

‫مگر آیگینے س ید سے اس کی مالفات تے پواس کی دت یا ہی یدل دی ۔ دل کے پر سکون ج ھیل‬


‫میں سم یدر سا یالتم پریا ہوا اور مح بت کے خزپرے کو پہا لے گ یا ۔ فیر سے آزاد ہوئی مح بت ‪،‬‬
‫کسی ید روح کی طرح اس کے گرد ‪ ،‬داپروں میں خکر کاتئی رہئی ۔‬

‫کافی غرصہ ا س تے ہر ممکن کوشش کی کہ اس آسبب سے بچ نکلے‪ ،‬مگر آخرکار وہ اس‬


‫آسبب کے سکبجے میں ب ھتس ہی گئی ۔ پورے ایک سال نعد ا س تے ف تول ک یا ب ھا کہ وہ‬
‫سچ مچ یاعی ہے ۔‬

‫اس کی روح پو ساید بچین ہی سے یاعی ہے ۔ پس وخود ہی ہے خو کنھ ت یلی کی طرح‬


‫روایات‪ ،‬ذات یات اور خود کو غظ نم پر ت یاتے کی یگ ودو میں مضروف ہے۔‬

‫ک یا کنھی یاعی روح اور مف ید وخود والے لوگ د یک ھے ہیں کسی تے ؟‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 99 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ہمارے ارد گرد اکیر لوگ ا پسے ہوتے ہیں خو محفلوں میں یا ت نہائی میں خاموش ہی ر ہنے ہیں‬
‫۔ جن کے چہروں پہ زردی ملی اداسی اور آیکھوں میں اسکوں کی جمک واصح ہوئی ہے ۔‬
‫ل یاس ملگجے اور سحصبت سوگوار رہئی ہے ۔ لہجے سیربں مگر الفاظ یلخ ہوتے ہیں۔‬

‫اپہی لوگوں میں یال کا ب ھہراپو ب ھی ہویا ہے۔ اگر آپ کی نظر ایک دقعہ ان پہ پڑھ خاتے پو اِ‬
‫س مففل خزاتے کو ک ھو لنے کا احساس اس فدر مجلے گا کہ آپ خود ا ن کے گرد م یڈالتے‬
‫پہ مح تور ہو خانیں گے۔ پر وہ ب ھر ب ھی خود میں گم ضم ر ہنے ہیں ۔ ک توں کہ اپسی یاعی روجیں‬
‫ُ‬
‫ا نتے ایدر اس فدر یال کا طوفان پریا رک ھئی ہیں کہ ا یں ا نتے گرد ر ہنے والوں کا خ یال ہی‬
‫ہ‬ ‫پ‬

‫پہیں آ یا ۔‬

‫پس روح اور وخود کے تبچ کی خ یگ میں ان کی سحصبت ک ھو سی خائی ہے۔‬

‫غایلہ ب ھی ک ھوتے لگی ب ھی ۔ سحیا ستوریا ‪ ،‬پہی یا ‪ ،‬اوڑھ یا ‪ ،‬سب ب ھول س یاہ سلوٹ زدہ قم نص‬
‫سلوار پہنے رک ھئی۔ زپور کے یام پہ وہ واخد ہیرا اس کی ج ھوئی سی یاک میں جمک یا رہ یا۔ جمکدار‬
‫ن‬
‫ب ھورے یال ڈھ یلی سی خوئی میں گ یدھے نظر آتے ۔ علنم میں ب ھی اس لنے دل حسئی یافی‬
‫ب ھی کہ اردو ادب سے لگاپو یافی ب ھا ۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 100 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫چجی اس کی خالت دیکھ‪ ،‬ہول نیں رہ نیں ‪ ،‬خب کے ساپزے روز کوئی ت یا مشعلہ ڈھویڈ ‪ ،‬خویل‬
‫ُ‬
‫لی آدھمکئی۔ پر خب غایلہ کا دل ہی ا بھ گ یا ب ھا‪ ،‬پو پہ سب تے کار ہی خایا ب ھااور گ یا ب ھی‬
‫۔‬

‫چجی تے ک ھاتے پہ پہت اہنمام ک یا ب ھا ۔ غایلہ یار یار سرم یدہ سی کہئی ‪:‬‬

‫”ا نتے نکلف کی ک یا صرورت ب ھی چجی ‪ ،‬پس آپ کے ہابھ کی ”خروت” ہی کافی ب ھی۔”‬
‫م‬
‫خروت یلوحس یان کی مشہور سوغات ب ھی ۔ سردپوں میں دودھ سے نییر ت یا کے ا سے لمل‬
‫کے کیڑے میں ڈال کے کسی ب ھیڈی ساپہ دار خگہ پہ ل نکا دیا خا یا ۔ خب نییر کا سارا یائی‬
‫نکل خا یا‪ ،‬پو ا س کے ج ھوتے ج ھوتے ییڑے ت یا کے سک ھا لنے خاتے ہیں۔ خ نہیں ب ھر‬
‫سالن ت یاتے کے وفت گرم ک ھو لنے یائی میں ب ھگو کے نتسا خا یا اور اپہی کا سالن ت یایا خا یا ۔‬
‫یلوحس یان کی اس سوغات کے خرچے دور دور یک ہیں ۔‬

‫غایلہ کو ب ھی خروت پہت پس ید ب ھا ۔ تنھی چجی تے خاص طور پہ اس کے لنے ت یایا ب ھا ۔‬


‫خوب خوسگوار ماخول میں ک ھایا ک ھا یا گ یا اور ب ھر مین ھا ۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 101 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫طعام سے فراغت کے نعد چجی دسیرخوان سمی تواتے لگیں ۔ خب کہ ساپزے اور غلیزے‬
‫تے یاغ میں پردے کا ات نظام کرایا اور غایلہ کو سابھ لنے یاغ کی سیر کو نکلیں۔ اوایل ِ‬
‫اپریل کے دن بھے ۔ خب اس کے گاپوں کی دھوپ گرم اور ج ھاپوں سرد ہوئی ہے۔ یاغ‬
‫اب ب ھی پہلے جتسا ب ھا ۔ خونصورت‪ ،‬پر ویازہ ‪ ،‬ریگ و خوستو سے سجا ہوا ۔ ساپزے اور غلیزے‬
‫اس کے سابھ خلنے خلنے ب ھک گ نیں پو ج ھرتے کے ک یارے نینھ گ نیں ۔ ج ھرتے کے‬
‫ب ھیڈے مین ھے یائی میں ییر ڈا لنے کا ات یا ہی مزہ ب ھا۔ غایلہ کا ب ھی دل خاہا کے ا ن کا سابھ‬
‫دے پر اسے خیری کے درخ توں یک خایا ب ھا ۔‬

‫اب ھی پو صرف یادام اور خویائی کے درخ توں کو ہی دیکھ یائی ب ھی ۔ پر یاغ میں ہوا کے ہر‬
‫آتے خاتے ج ھو یکے سے خیری کی خوستو آ رہی ب ھی ۔ ا س تے خویلی کے صحن میں ڈھیروں‬
‫گالئی ب ھول یک ھرے د یک ھے بھے ۔ پہی گالئی ب ھول پو وہ خود پہ یک ھرتے ب ھر سے مخشوس‬
‫کریاخا ہئی ب ھی ۔‬

‫خ یالوں کے چہاں میں گم ‪ ،‬وہ تب خویکی خب اس کے ییر گالئی ب ھولوں کی دییز خادر پر‬
‫پڑے ۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 102 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ج ھکی یلکیں اب ھی ب ھیں۔ سا منے ڈھیروں قظار سے لگے خیری کے درخت خو گالئی ب ھولوں‬
‫کے ییرہن اوڑھے ‪ ،‬سان سے ک ھڑے اسی کے می نظر بھے ۔ ایک گہری ساپس لے کے‬
‫ا نتے ارد گرد ب ھیلی روح یک کو پرویازہ کر د نتے والی خوستو ا س تے ا نتے ایدر ا یاری ۔ ا نتے‬
‫ییروں کو سلییر کی ف ید سے آزاد کرتے اگلے یل وہ درخ توں کے بتجے بچ ھی ب ھولوں کی پسشت‬
‫ن‬
‫پہ خا ینھی ۔ ک یا اس سے پڑھ کہ کوئی حسیں م نظر ہو سک یا ہے ؟ درخت کے خوستودار نتے‬
‫پہ سر نکاتے ا س تے سوخا ب ھا ۔‬

‫ہوا کے ب ھیڈے ج ھو یکے اس کے چہرے پہ آئی ب ھوری ل توں کو ب ھوڑا اور ج ھیڑ رہے بھے۔‬
‫خاتے کینے ب ھول ج ھڑ کے غایلہ پہ یک ھرے بھے ۔ وہ کھلکھال کے ہتس دی ۔‬

‫دور پردے کا ات نظام دیک ھیا میر ساہ زبن س ید خونکا ب ھا ۔ پہ کس کی ہتسی ب ھی ؟ اسے بخسس‬
‫ہوا ۔‬
‫ن‬
‫ہتسی کی آواز کے سمت فدم پڑھاتے ساہ زبن کو سا منے خیری کے درخ توں کے بتجے ین ھی‬
‫غایلہ نظر آ گئی ۔ ا س کی پشت ہوتے کی وجہ سے وہ پہجان گ یا ب ھا کہ پہ غلیزے یا‬
‫ساپزے پہیں ہو سک نیں ک توں کہ مفایل کے یال تے خد لمنے اور دھوپ میں سوتے کی‬
‫طرح جمک رہے بھے ۔‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 103 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬

‫خب سے وہ لوگ اس خویلی میں می نفل ہوتے بھے اس تے کنھی غایلہ کو پہ دیک ھا ب ھا ۔ وہ‬
‫ساپزے کی ہم عمر ب ھی اور ساہ زبن سے دو سال پڑی ۔ بچین میں سابھ یلے پڑھے بھے ‪،‬‬
‫بخسس تے ب ھر ایگڑائی لی اور دل اس کا چہرہ دیک ھنے کو مجال ۔ ساہ زبن پہاتت اجی یاط سے‬
‫دتے فدموں خلیا درخ توں کی اوبھ میں ہو گ یا ۔ اب وہ غایلہ کو دیکھ سک یا ب ھا گو سا منے سے‬
‫پہیں…‬
‫ی‬
‫سف ید ل یاس میں مل توس ‪ ،‬درخت کے نتے پہ سر نکاتے آ ک ھیں مویدے وہ خاتے ک یا سوچے‬
‫ب‬ ‫ُ‬
‫ج‬ ‫گ‬
‫م کرا رہی ھی ۔ الئی ریگ پہ اڑتے سوتے تسے یال اس کے چہرے کو پویائی حشن کی‬ ‫س‬
‫رمق بخش رہے بھے اس کی یاک کا جمک یا یگببہ اور لمئی یلکیں حشن کو کامل کر رہی ب ھیں‬
‫۔ دودھ یا ییر گالئی ب ھولوں پہ یکے ا نتے جمک رہے بھے کہ جتسے ب ھولوں پہ ہی رک ھنے کو‬
‫بجل تق کنے گنے ہوں اور ہابھ گ ھی توں کے گرد لی نے پور کا ہالہ سا ت یا رہے بھے۔‬

‫ک یا پہ وہی غام سی غایلہ ب ھی حس کے سابھ اس کا سارا بچین گزرا ب ھا ؟ وہ اور مع ید الال مل‬
‫کے اسے کی یا س یاتے بھے ۔ موقع ملنے پہ وہ ب ھی ساہ زبن کو ایک دو خڑ کے ا نتے پڑے‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 104 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ہوتے کا رغب جمائی ۔ کچھ پو خاص ہے اس غایلہ میں کچھ ت یا۔ ات یا مسچور کن حشن ‪ ،‬ات یا‬
‫کامل م نظر ۔ ا س کے دل کی دھڑکن پڑی ب ھی کہ ہوا خلی اور غایلہ پہ ب ھول پرسا گئی ۔‬
‫ن‬ ‫ی‬
‫اب کے ب ھر سے وہ کھلکھالئی اور پوپہی آ ک ھیں مویدے ینھی رہی۔ کئی ب ھول ا س کے‬
‫ُ‬
‫گود میں گرے اور کئی یالوں میں الچھ خکین ھے۔‬

‫ساہ زبن اس کی ہتسی کے زپر ِ اپر تت ت یا ساپس روکے درخ توں کی اوبھ سے ا سے دیکھ رہا‬
‫ب ھا ۔ ا س کا دل خاہا کہ ب ھر سے ہوا خلے اور خیری کے ب ھول ا س ت یاری سی لڑکی کو‬
‫گدگدانیں‪ ،‬مگر ہوا ب ھی کہ بجرے دک ھا تے لگی ۔ پہ ہوا خلی پہ وہ کھلکھالئی ۔‬

‫ساہ زبن کو خ یال آیا ک توں پہ درخت کو ہلکا سا ج ھیکے اور اس پہ ب ھول پرس خانیں۔ اس‬
‫ن‬
‫خ یال کا آیا ب ھا کہ وہ درخت کے یاس گ یا حس سے ت یک لگاتے غایلہ ینھی ب ھی ۔ درخت‬
‫کی اوبھ میں ک ھڑے ‪ ،‬اس تے کچھ ساخوں کو یکڑ کے دھیرے سے ج ھ نکا۔ گالئی ب ھول‬
‫غایلہ پہ یک ھرے بھے ۔ کچھ ب ھول نتسائی‪ ،‬رحسار اور ہوت توں کو ج ھو کے بتجے گرے بھے۔‬

‫غایلہ کی ہتسی تے ساخبہ ب ھی ۔ مویدی آیکھوں سے کھلکھالئی وہ تے خد دلکش لگی ب ھی ۔‬


‫ساہ زبن کے دل تے اسے مزید مح تور ک یا۔ دویارہ ساجیں ج ھیکنے ‪ ،‬اس تے غایلہ پہ گالئی‬
‫ب ھولوں کی یارش کی ب ھی ۔‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 105 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ی‬
‫اب کے غایلہ خویکی ۔ ا س تے آ ک ھیں ک ھولیں پو ا س کی نظر درخت کی اوبھ سے خود کو‬
‫دیک ھنے ساہ زبن پہ پڑی ۔ بجلی کی سی ییزی سے س یدھے ہوتے ا س تے ات یا دو تیا درست‬
‫ک یا اور نفاب کے ایداز میں آدھا چہرہ ڈھکا ب ھا ۔ عجلت سے ییروں میں سلییر اڑ سنے وہ خاتے‬
‫کو مڑی کہ ساہ زبن ا سے نکار نین ھا‪:‬‬

‫”س نیں غایلہ!”‬

‫غایلہ کے آگے پڑ ھنے فدم ب ھم گنے بھے ۔‬

‫”مچ ھے معاف کر دبں ‪ ،‬میں آپ کو…”‬

‫اب ھی وہ ات یا ہی کہہ یایا ب ھا کہ آدھا چہرہ ڈ ھکے ‪ ،‬دو شہد ریگ قہر پرسائی نگاہوں تے ساہ زبن‬
‫کو تن ھر کا ت یا دیا ۔ سرم یدگی کا غلبہ ات یا سدید ب ھا کہ وہ نظربں ج ھکا گ یا۔ گالئی ب ھولوں کو‬
‫رویدئی ‪ ،‬غایلہ کے فدموں کے س یگ ا س تے ا نتے دل کو ب ھی ریدتے مخشوس ک یا ب ھا ۔‬

‫غایلہ کے امبجایات خنم ہو گنے بھے ۔ ال ال تے اس کی واپسی کا سارا ات نظام کر دیا ب ھا ۔‬


‫واپس خاتے سے ایک رات پہلے ‪ ،‬وہ کمرے میں نین ھے نین ھے اک یا سی گئی ۔ نی ید خو و پسے ہی ا‬
‫س پہ کم مہریان ب ھی ‪ ،‬آج پو جتسے پہ آتے کی فشم ک ھا خکی ب ھی ۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 106 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫مح تو ر ہو کے غایلہ تے سوخاک توں پہ صحن میں ب ھوڑی دپر پہال خاتے۔ خ یل میں یاپوں اڑ سنے‬
‫داالن سے گزرتے‪ ،‬ریگین دربچوں سے آئی پورے خاید کی روسئی ‪ ،‬عخب سرور سا پریا کر رہی‬
‫ب ھی ۔ سف ید خویلی خایدئی میں پہا کر مزید حسین اور پرسرار لگ رہی ب ھی۔ ماریل کی روش خنم‬
‫ہوئی پو اس کے ییر سینم میں پہائی گ ھاس پہ پڑ ے ۔ ییروں کو سلییر سے آزاد کرئی وہ‬
‫ب ھیگی گ ھاس پر خلنے لگی۔‬

‫اسے لگ یا ‪ ،‬خاید ا س کا تبچ ھا کر رہا ہے حس طرف وہ خائی ‪ ،‬خاید اتئی خگہ یدل یا ‪ ،‬ا سے یک یا ۔‬
‫خاید سے آیکھ مچولی ک ھیلنے ا سے خاتے کیئی دپر ہو گئی ‪ ،‬آخر وہ ب ھک کے س یگ ِ مر مر کے‬
‫ز نتے پہ نینھ گئی ۔‬

‫ب ھوڑی کے بتجے ہابھ جماتے ‪ ،‬اس کی نظربں اب ب ھی خاید پر ب ھیں ۔‬

‫”کاش !ع یدہللا ب ھی اس وفت اسی خاید کو دیکھ رہا ہو۔”‬


‫ن‬
‫خ یال کی سدت اتئی ب ھی کہ وہ پوپہی خاید پہ نظربں نکاتے‪ ،‬تت تئی ینھی رہی ۔ اس کی‬
‫یلکوں کو ج ھوتے کئی موئی ‪ ،‬اس کے زردی مایل رحسار پہ یک ھرے بھے ۔ س یاہ ماتمی ل یاس‬
‫خایدئی میں مزید ملگجا سا لگ رہا ب ھا ۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 107 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ہم ییری یاد م یاتے کے لنے‬

‫ہر طرف غالم ِ ہو ڈھویڈتے ہیں‬

‫ایک ب ھولے پشرے سغر تے ا س کے ہوت توں پر دم پوڑا ب ھا ۔ کچھ ا س کے شہر میں‬
‫واپس خاتے کی اداسی ب ھی اور کچھ ا سی شہر سے خڑے درد کے قصے بھے ۔ غایلہ کا دل‬
‫ب ھرا گ یا ۔ گ ھی توں میں چہرہ ج ھیاتے وہ ب ھوٹ ب ھوٹ کے رو دی ۔‬

‫اسے وہیں شسکنے خاتے کیئی دپر ہو گئی خب کسی کے دست ِ سفقت کو ا تنے یالوں پہ‬
‫ن‬
‫مخشوس کرئی وہ ایک ج ھیکے سے س یدھی ہوئی ۔ ا تنے سابھ ‪ ،‬یالکل فرتب ینھی آیگینے س ید پہ‬
‫نظر پڑتے ہی و ہ ییزی سے تبچ ھے کی طرف کھسکی۔‬

‫”پہ غا یلے پہ جبے ! پوں روتے پہیں۔ پہادر بن ۔ خب عشق جتسا پہادری کا کام کر ل یا‬
‫ہے‪ ،‬پو اب درد سے ک یا ڈریا ؟ اب پو زیدگی زرد ہی گزرئی ہے‪ ،‬پو رویا کتسا ؟”‬

‫اس کے آپشو پرمی سے پوبچ ھئی آیگینے ا سے ات ئی ات ئی سی لگیں۔ وہ م نہوت سی اپہیں د یک ھے‬
‫خا رہی ب ھی۔‬

‫”خاید کو دیکھ غا یلے۔ حسین ہے یا ؟”‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 108 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ان کے سوال پہ غایلہ تے پراپس کی سی ک نف بت میں ات یات میں گردن ہالئی ب ھی۔‬

‫”تمہیں ت یا ہے خاید ک توں حسین ہے؟”‬

‫غایلہ کے نفی میں سر ہالتے پہ وہ پولیں‪:‬‬

‫”غور سے دیکھو تمہیں خاید میں داغ دک ھائی دے رہے ہیں ؟ ا خلے ‪ ،‬گورے ‪ ،‬خاید پہ پہ داغ‬
‫ہی اسے محیلف اور پراسرار خد یک حسین ت یاتے ہیں ۔اگر خاید پہ داغ پہ ہوتے پو خاید غام‬
‫سا ہویا ۔ یالکل و پسے جتسے ‪ ،‬ہمارے ارد گرد پہت سے خوش سکل ‪ ،‬ا خلے اور خوش یاش لوگ‬
‫ُ‬
‫یاتے خاتے ہیں ‪ ،‬مگر ان میں کچھ ب ھی پر کسش خد یک محیلف پہیں ہویا۔ ک توں کہ ان‬
‫کا وخود تے داغ ہویا ہے ۔ غام سا اور کنھی کن ھار ہم کسی واخئی اپسان میں کچھ پہت پر‬
‫کسش ‪ ،‬پہت محیلف مخشوس کرتے ہیں ‪ ،‬پو ت یا ہے تمہیں وہ کسش ک یا ہے ؟”‬

‫”وہ ان کے وخود کے زجم ہیں۔ ان کی روح پہ لگے داغ ہیں خو اپہیں م نفرد ت یاتے ہیں۔‬
‫ُ‬
‫تمہیں ت یا ہے ایک داپشور کا فول ہے کہ دت یا کی سب سے خونصورت مسکراہ نیں وہ ہیں خو‬
‫پوئی ہوئی ہوں نعئی جن میں درد کی آمیزش ہو اور درد ہر ایک کا مفدر پو پہیں یا میری خان‬
‫؟ درد پو ہللا کے خنے ہوتے ت یدوں کو نصبب ہویا ہے ‪ ،‬جن کے لنے عشق کے در وا کر‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 109 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫دتے خاتے ہیں ۔ ہر کسی کے سینے پہ زجمی دل کا تمعہ ‪ ،‬عشق کی شہادت پہیں د تیا ۔‬
‫پہ کچھ خنے ہوتے لوگ ہوتے ہیں ۔ جتسے کہ میں … جتسے کہ تم۔”‬
‫ن‬
‫غایلہ تے سراسنمگی سے ا ن کے چہرے کو دیک ھا اور ب ھر ہکالتے ہوتے پوجھ ینھی ‪:‬‬

‫”ک یا آپ تے ب ھی عش…سق۔”‬

‫”عشق؟”‬

‫”سدید عشق … تے بجاسا۔”‬

‫آیگینے تے اس کے ادھورے سوال کا خود ہی خواب دے دیا ۔‬

‫”پو ک یا وہ کم ذات ب ھا ؟”‬

‫غایلہ تے ڈرتے ڈرتے ب ھر سے پوج ھا ۔‬

‫”کم ذات؟ کم ذات پہجاتئی ہو ؟ وہ خو ہوس کو عشق کا ییرہن پہ یاتے وہی ہوتے ہیں کم‬
‫ذات…‬
‫ٰ‬
‫اور وہ پو ات یا اغلی طرف ب ھا کہ میرے ساتے کی ب ھی غزت کریا ب ھا ۔ وہ کم ذات کتسے ہو‬
‫سک یا ب ھا؟‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 110 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫”کتسے ؟”‬

‫غایلہ تے سرم یدہ ہوتے ہوتے دویارہ پوج ھا ‪:‬‬

‫”وہ میرا مظلب ب ھا کہ ک یا وہ ہم ذات پہ ب ھا ؟”‬

‫اب کے آیگی نے پولی پو لہجہ ت نگاپہ ب ھا ‪:‬‬

‫ہم ذات ؟‬

‫ک یا ایک ذات کا ہوتے سے ہی ت یدہ ہم ذات نی یا ہے؟‬

‫ذات‪ ،‬ریگ ‪ ،‬پسل ‪،‬یام ‪ ،‬رتبہ ‪ ،‬عشق ک یا خاتے ؟‬

‫عشق کے لنے پو ہم ذات وہی ہے خو آپ کی رگ و پہ میں سراتت کر خاتے حس کی روح‬


‫ات یا وخود ج ھوڑ‪ ،‬آپ کے وخود میں آ پسے۔‬

‫وہ ہم ذات ب ھی ب ھا اور ہم خان ب ھی۔‬

‫”وہی پو ب ھا سب کچھ ۔ وہی پو ہے ۔ صرف وہی پو ہے۔”‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 111 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫گ ھاس میں کچھ ت تولئی ‪،‬اب وہ خود ہی سے پوتے ب ھوتے لفظوں میں مجاظب ب ھیں ۔ غایلہ‬
‫خیرایگی اور افشوس کے ملے خلے یاپرات کے سابھ ا ن کی نکل نف کا ایدازہ کر تے کی‬
‫کوشش کر رہی ب ھی ۔‬

‫وہ اپسان کس فدر درد سے گزرا ہو گا حس کے سا منے کوئی ذکر کر د تیا ا سے ہوش و خرد‬
‫کے چہاں سے ت نگاپہ کرتے لگے ؟‬

‫”اماں کاکی…اماں کاکی۔”‬


‫ت‬ ‫س‬ ‫ہ‬ ‫پ‬ ‫ُ‬
‫م‬
‫غایلہ تے ا یں زپرد ئی ا ئی طرف توجہ ک یا ب ھا ۔‬

‫وہ اتئی وحشت زدہ نظروں سے غایلہ کو دیک ھنے لگیں ۔‬

‫”ک یا سئی نینے کا ف نصلہ آپ کا ات یا ب ھا ؟”‬


‫ُ‬
‫غایلہ تے مزید ہمت کر کے اپہیں کریدا ۔‬
‫ً‬
‫خوایا آیگینے س ید کی ہذیائی ہتسی تے ا سے خوف زدہ کر دیا ۔‬

‫”خب سزاتے موت کے دو طر نقے سا منے ر کھے خانیں ۔ پہلی‪ ،‬پوری دت یا کے سا منے سولی پہ‬
‫ل نکا تے خاتے کی سزا اور دوسری ‪ ،‬اک یلے ت ید کمرے کے تبچ ھے روز سولی پہ ل یکنے کی ‪ ،‬تم‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 112 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫کون سا خ تو گی؟ غزت بجا کے ت ید کمرے کی موت یا سر ِغام ب ھاپسی ؟ میرے سا منے دو‬
‫ہی را سنے ر کھے گنے۔ سادی کر کے کسی کی وفا سعار ت توی نی نے کی اداکاری۔‬

‫یا ب ھر ت ید کمرے میں تمام عمر ف ید ِ ت نہائی ۔‬

‫میں مر کے ب ھی م یاققت کی زیدگی پہ جیئی تنھی میں تے عمر ف ید کا اتبجاب ک یا ۔‬

‫ت ید کمرے میں ف ید ہوگئی ۔‬

‫اِ سی ت ید کمرے میں پو میں تے ا سے یایا ہے ۔تمہیں ت یا ہے وہ مچھ میں رہ یا ہے میرے‬


‫ایدر رہ یا ہے ۔ مچھ سے یانیں کریا ہے ۔ میرے سابھ ہتس یاہے رویا ہے ‪ ،‬خاگ یا سویا ہے ۔ وہ‬
‫مچھ میں دک ھائی د تیا ہے۔ ک یا تمہیں ب ھی دکھ رہا ہے وہ ‪ ،‬ت یا ؟”‬

‫”ت یا یاں۔”‬

‫وہ بچوں کی طرح غایلہ کے ہابھ ج ھیک ج ھیک کے پوجھ رہی ب ھیں ۔ غایلہ کے یاس ا ن‬
‫کے سوال کا کوئی خواب پہ ب ھا ۔ وہ خاموسی سے ان کا بح نف چہرہ دیکھ رہی ب ھی۔‬

‫”ستو ! اس کی آواز ستو ۔ وہ میرے ایدر ہے ۔ اس کی آواز آرہی ہے تمہیں ؟‬

‫وہ پول رہا ہے۔ ”می رقصم”ہاں!‬


‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 113 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫می رقصم‬

‫ستو …‬

‫پوتے ب ھوتے لفظ ‪ ،‬وحشت زدہ چہرہ ‪ ،‬یک ھرے یال ‪ ،‬س یاہ ل یاس۔ آج غایلہ کو ان سے خوف‬
‫پہیں یلکہ پرس آرہا ب ھا ۔ کینے خونصورت اپسان‪ ،‬زماتے ‪ ،‬معاسرے ‪ ،‬روایات اور ”لوگ ک یا‬
‫کہیں گے” کی ب ھی بٹ خڑھ خاتے ہیں ۔‬

‫ک یا روایات اور اصول ‪ ،‬اپسائی زیدگی اور خوسی سے پڑھ کے ہیں ؟‬

‫ا نتے خ یالوں میں گم غایلہ خویکی ۔ آیگینے خاتے کب ا بھ کے خا خکی ب ھیں ۔ غایلہ تے ا ن‬
‫کی یالش میں نظر دوڑائی ۔‬

‫سا منے سف ید س یگ ِ مر مر کی روش پہ وہ کچھ گ یگ یائی ‪ ،‬گول داپروں کی صورت گ ھوم رہی‬
‫ب ھیں ۔‬

‫ا پسے کے ان کا ایک ہابھ ہوا میں معلق ب ھا‪ ،‬جتسے ا پہوں تے کوئی رسی ب ھام رک ھی ہو اور‬
‫دوسرا ہابھ ب ھیال ہوا ب ھا ۔‬

‫غایلہ تے کوشش کی کے سن سکے وہ ک یا گ یگ یا رہی ب ھیں۔‬


‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 114 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫فارسی کے کچھ مین ھے گہرے لفظ اس کی سماغت یک پہبجے وہ خیران رہ گئی ۔‬

‫ک یا ت ید کمرے میں آیگینے تے غلم خاصل ک یا ب ھا ؟‬

‫یا ادب پڑھا ب ھا ؟‬


‫ُ‬ ‫ُ‬
‫کتسے سبخ عنمان مرویدی کے پہ خونصورت الفاظ اپہیں ازپر بھے ؟ اسے یاد ب ھا اپہیں ادب‬
‫سے کنھی سعف پہ رہا ب ھا اور اب وہ اسعار گ یگ یا رہی ب ھیں ۔ ک یا ادب کا عشق سے ات یا گہرا‬
‫نعلق ہے کہ کسی ب ھی تے ادب غاسق کو یا ادب کر د تئی ہے ؟‬

‫وہ گ یگ یا رہی ب ھیں اور گول داپروں میں گ ھوم رہی ب ھیں ۔‬

‫تمی داتم کہ آخر خوں ِدم دیدار می رقصم‬

‫مگر یازم پہ ابں ذوفے کہ نت ِش یار می رقصم‬

‫پو آں فا یل کہ از پ ِہر تماسا خ ِون من رپزی‬

‫من آں پشمل کہ زپ ِر خب ِجر خوں خوار می رقصم‬

‫ت یا خایاں تماسا کن کہ در ات ت ِوہ خات یازاں‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 115 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫سر یازار می رقصم‬
‫پہ صد سام ِان رسوائی ِ‬
‫می رقصم …‬

‫می رقصم …‬

‫می رقصم …‬

‫می رقصم کہئی ان کی آواز یلید اور گ ھوم یا ییز ہویا گ یا ۔ ات یا ییز کے اب غایلہ کو لگنے لگا‬
‫ک‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫اپہوں تے سچ میں کوئی ان د ھی رسی ب ھام ر ھی ہے حس کے شہارے وہ ات یا ییز ھوم‬
‫گ‬
‫رہی ب ھیں ۔‬

‫دو تیا کب کا گر حکا ب ھا ۔ لمنے رو کھے یک ھرے یال چہرہ ڈھاتپ رہے بھے ۔ ان کے عین‬
‫اوپر پورے خاید کی روسئی اور تبچ ھے خایدئی میں پہائی وپران سف ید خویلی ۔ غایلہ کو پہ سب‬
‫پہت پراسرار سا لگا۔‬

‫اس کی نظربں سف ید س ی ِگ مرمر پہ ییزی سے خرکت کرتے ا ن کے ییروں پہ گ نیں۔‬

‫خوف کی ایک سدید لہر ا س کے وخود میں سراتت کر گئی ۔ ا سے لگا جتسے آیگینے کے ییروں‬
‫کے سابھ دو اور ب ھی ییر مِچو رقص بھے ۔ خوف زدہ نگاہیں ا ن کے وخود پہ گ نیں ۔ ادھر ب ھی‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 116 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ی‬
‫آیگینے س ید کے س یاہ ییراہن کے سابھ کسی کے سف ید ییراہن کی ج ھلک صاف د کھی خا سکئی‬
‫ب ھی ۔‬
‫ی‬
‫ایک ہابھ کی خگہ اب دو ہابھ ا س ان د کھی رسی کو ب ھامے ہوتے بھے۔‬
‫ی‬
‫ب ھئی ب ھئی آیکھوں سے اپہیں د ک ھئی غایلہ ڈگمگاتے فدموں سے پہ مشکل خویلی کی طرف‬
‫ب ھاگی۔ خواس یاخبہ سی مشہری پہ ڈھیر ہوتے ہوتے ‪ ،‬اس تے سر یا یا خود کو کم یل میں‬
‫ج ھیا ل یا ۔ ب ھر ب ھر کا نینے ‪ ،‬وہ خلد صبح ہوتے کی دغانیں ما یگنے لگی۔ وہ رات کافی ب ھاری‬
‫گزری ب ھی۔‬

‫اگر ا سے ذرہ پراپر ب ھی ایدازہ ہویا وہ اپسا م نظر کنھی ب ھی د یک ھے گی ‪ ،‬وہ مر خائی مگر ا س خویلی‬
‫میں کنھی پوں اک یلی پہ رہئی۔ اب ب ھی کل رات کے اس ہول یاک م نظر کو یاد کرتے‪ ،‬ا‬
‫س کے رو یگنے ک ھڑے ہو گنے بھے ۔ غایلہ تے تے ساخبہ ج ھرج ھری لی ب ھی ۔‬

‫ان دوسالوں کی روداد ا س کی نظروں کے سا منے کسی فلم ہی کی طرح پو دوڑ گئی ب ھی ۔‬

‫ہابھ میں وہ تے وزن غزل ب ھامے‪ ،‬ماضی ک ھ نگا لنے ‪ ،‬ا سے خاتے کیئی دپر ہو گئی ب ھی کہ‬
‫دوپہر کا خلجال یا سورج الوداع کہ یا ‪ ،‬غروب ہوتے کو ت یار ک ھڑا ب ھا۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 117 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫غایلہ تے کاغذ واپس ک یاب میں رک ھا اور مغرب کے لنے وصو کرتے خلی گئی ۔‬
‫م‬
‫اب ھی کمل وصو ب ھی پہ ک یا ب ھا کہ اذان سروع ہو گئی ۔‬

‫”اشہد و ایا ال الہ االہللا و اشہد و ایامچمد۔”‬

‫چہرے کے گرد انگلیاں مس کرتے ہوتے‪ ،‬اس کی زیان تے ات یا ہی کہا ب ھا کہ ”ہللا اکیر”‬
‫کہئی آواز تے اس کے وخود کو تن ھر کا ت یا دیا۔ وہ خیران نگاہوں سے ا نتے ہی خالی چہرے کو‬
‫سا منے لگے وسنع آ نینے میں یک رہی ب ھی ۔‬

‫”اشہد و ایا ال الہ االہللا۔”‬

‫پہ شہادت د تئی آواز تے سک ”اس”کی ب ھی ‪ ،‬اس کے دل تے ب ھی شہادت دی ۔‬

‫غایلہ سب ج ھوڑ ج ھاڑ ا نتے کمرے سے متسلک ییرس کی طرف ب ھاگی ۔‬

‫فالح کی دغوت اب اور ب ھی زیادہ فرتب سے س یائی د نتے لگی ۔‬

‫”چی غلی الصالح”‬


‫ی‬
‫غایلہ کی روئی روئی ب ھکاوٹ سے خور آ ک ھیں اب کے سکراتے کے آپشو پہا رہی ب ھیں ۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 118 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫”چی غلی الفالح”‬

‫وہ وہیں ییرس میں سجدہ میں گر خکی ب ھی ۔‬

‫”ہللا اکیر ‪ ،‬ہللا اکیر”‬

‫”تے سک ہللا ہی سب سے پڑا ہے ‪ ،‬تے سک وہ ہی زپردست اور ہر سے پہ فاپو یاتے واال‬


‫ہے۔”‬

‫غایلہ کے ہوت توں تے وہیں سجدے میں ہی سرگوسی کی ب ھی ۔‬

‫”ال الہ اال ہللا…”‬

‫اذان مکملہوگئی اور ہر سو غالم ِ ہو ج ھا گ یا ۔‬

‫غایلہ عجلت میں سجدے سے اب ھی اور دپواپہ وار ییرس سے بتجے دیک ھنے لگی ۔‬

‫اسے ت یا ب ھا کہ ا س کے ییرس سے صرف ان کے گ ھر کے تبچ ھے واقع غیر آیاد ستسان یالپس‬


‫ہی دک ھنے بھے ۔ ب ھر ب ھی ا س تے کوشش کی کہ ساید ‪ ،‬اس کی ایک ج ھلک دکھ خاتے۔‬

‫اس کی ؟‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 119 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫اس کی کہ حس تے صرف غایلہ کی سماغت یک اتئی آواز پہبجاتے کے لنے ان کے‬
‫غالفے کی مسجد میں اذان دی ب ھی۔‬

‫اس کی کہ حس کی یاد کا خراغاں غایلہ کے گرد ہر ملجے رہ یا ہے ۔‬

‫اس کی کہ حس کی آواز سے عشق پہلے اور خود اس سے نعد میں ہوا ب ھا ۔‬

‫اس کی‪ ،‬نعئی ”ع یدہللا”کی ۔‬

‫غایلہ کے ع یدہللا کی۔‬

‫”ع یدہللا کا سفر۔” ”ماہا!”‬

‫ن‬ ‫ن ً‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫گ‬‫ی‬ ‫ت‬ ‫نین ص ٰ‬


‫ح‬‫م‬
‫خاتے تماز پہ ھی غری م کی آواز پہ ‪ ،‬د لی لی سی ماہا فرت یا ب ھا گنے ہوتے ‪ ،‬ضر سے‬
‫ٰ‬
‫صحن کے تبچ ر کھے بخت یک آئی ب ھی ۔ چہاں صغری ت یگم عسا کے نعد سے اب یک خاتے‬
‫تماز بچ ھاتے نین ھیں ب ھیں۔‬
‫ٰ‬
‫فجر ہوتے میں ب ھوڑی دپر یافی ب ھی ‪ ،‬مگر صغری ت یگم کی آیکھوں سے پہنے آپشو اور ل توں پہ‬
‫شسکئی دغاپوں میں کوئی کمی پہیں آئی ب ھی۔‬

‫”چی امی ۔”‬


‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 120 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫پوکھالئی ہوئی‪ ،‬نتس سالہ ماہا تے امی کے چہرے کو فکر سے یکنے ہوتے پوج ھا ۔‬

‫”کوئی خیر پہیں آئی اس کی ؟”‬

‫امی خو سی یکڑوں یار اس سے پہی سوال پوجھ خکی ب ھیں ۔ ایک دقعہ ب ھر سے پوج ھئی ‪ ،‬ام ید‬
‫ب ھری نظروں سے اس کا چہرہ دیکھ رہی ب ھیں۔‬

‫”پہیں امی کوئی خیر پہیں آئی۔”‬

‫سرم یدگی سے اتئی ماں کی آیکھوں میں ام ید کے بچ ھنے دتے دیکھ ماہا دویارہ سے کمرے کی‬
‫طرف پڑھ گئی ۔‬

‫کمرے سے صحن یک کا فاصلہ پہ مشکل دس فدم ب ھا ۔ کمرے میں بچھی مشہری حس پہ‬
‫ن‬
‫ینھی وہ ا نتے فرتب سوئی ہوئی یارہ سالہ ت یا غرف ج ھوئی کے چہرے پر ب ھیلے اطمی یان کو‬
‫رسک سے دیکھ رہی ب ھی ‪ ،‬امی کی آپشوپوں میں پر دغا پہ آسائی سن سکئی ب ھی۔‬

‫”یا ہللا کرم کر دے ۔ اے موال رجم کر دے ۔ وہ میرا واخد شہارا ہے یا ہللا اسے مچھ سے پہ‬
‫ج ھین ۔ اس گ ھر کا سات یاں اب وہ ہے ۔ سک یدر کو ک ھو دیا ‪ ،‬یا ہللا مچھ سے میرا نی یا پہ ج ھنی یا‬
‫۔ اس کی کوئی پو خیر ال دے موال۔ میں پہت الخار ہوں ۔ دو نینم ت نی توں کا سابھ ہے موال ‪،‬‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 121 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫اس س یالب جتسے شہر میں ا سے کہاں ڈھویڈئی ب ھروں خدایا ۔ اس کی حفاظت کر۔ اسے‬
‫دسمن کے سر سے محفوظ رکھ خدایا ۔ میں تے آج یک ییری کسی آزماپش پہ ا ف یک پہیں‬
‫کی مشکل سے مشکل وفت یاتت فدمی سے گزارا ۔ دس سال کی ت توگی کائی ‪ ،‬ہر مشکل‬
‫ج ھیلی صرف ا نتے پڑھاپہ کے اس واخد شہارے کے آسرے مچھ سے میرا شہزادہ پہ ج ھنی یا‬
‫موال ۔ اس کی خیر ال دے۔”‬
‫ص ٰ‬
‫فجر کی اذان ہوتے کچھ ہی دپر گزری ب ھی ۔ اتئی دغا میں مگن ‪ ،‬پرپسان خال غری کو اذان‬
‫کا دھ یان ہی کہاں رہا ب ھا ۔‬

‫اخایک ا س پو س یدہ ت یلی فون کی گوبج دار آواز پہ کمرے سے تیگے ییر نکل کے ب ھاگئی ماہا اور‬
‫ٰ‬
‫سجدے میں دغا مایگئی صغری ت یگم تے ایک سابھ کہا ب ھا ”یا ہللا رجم۔”‬

‫ہ یلو کہئی ماہا ‪ ،‬ہا نینے ہوتے مفایل کی یات سینے کی کوشش کر رہی ب ھی کہ اخایک خبخ تما‬
‫آواز میں پولی ‪:‬‬

‫”ایکس یڈتٹ ؟”‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 122 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ش‬
‫اس کے یاس ک ھڑی ‪ ،‬پرپسان خال ماں ہمی ۔ ”یا ہللا خیر۔” ماہا کے یاپرات پڑ ھنے کی‬
‫کوشش میں ان کے ہوت توں سے نکال ب ھا ۔‬

‫”اج ھا کب یک گ ھر آسکیں گے وہ ؟ ک یا ہم ان سے ایک دقعہ یات کر سکنے ہیں ؟”‬

‫ماہا کے اسنقسار پر‪ ،‬ماں تے رپستور کان سے لگا کے مفایل کا خواب سی یا خاہا مگر یا خار ۔‬
‫ماہا اگلے ہی یل ”وہ جتسے ہی خاگیں‪ ،‬ان سے کہنے گا کہ امی پہت پرپسان ہیں ایک دقعہ‬
‫گ ھر یات کر لیں۔” کہئی فون رکھ خکی ب ھی۔‬

‫خدسوں میں ڈوئی اس کی امی اس کی طرف ل یکی۔‬

‫”کون ب ھا ‪ ،‬اس کی ہی کوئی خیر ب ھی یا کتسا ہے وہ ؟ اور ایکس یڈتٹ ؟”‬

‫”چی امی اسی یال سے فون ب ھا ۔ ب ھائی کا معمولی ساایکس یڈتٹ ہوا ہے ۔ کچھ ہلکے ب ھلکے زجم‬
‫آتے ہیں ۔ اب ھی دوا کے زپر ِ اپر سو رہے ہیں ‪ ،‬جتسے ہی ا ب ھیں گے اپہوں تے کہا وہ ہم‬
‫سے ان کی یات کرانیں گے ۔ ا ن کا فون ت ید ہو گ یا ب ھا ورپہ وہ ہمیں پہلے ہی ت یا د نتے‬
‫فون کر کے۔”‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 123 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ب‬ ‫ب‬ ‫س ُ‬ ‫م‬
‫اپہیں ظمین کرتے کی کوشش میں ماہا زپرد ئی م کرائی ھی ھی ۔ ورپہ اس کے دل کا‬
‫س‬
‫خال ب ھی امی سے خدا پہ ب ھا ۔‬

‫”یا ہللا ییرا سکر ہے ‪ ،‬یا موال ییرا کرم ہے ۔ میرے نینے کی خیر آگئی ۔ تے سک پو سینے واال‬
‫ہے تے سک پو تے مچھ گ یاہگار کی سن لی ہے ۔ میں ییرا کتسے سکر ادا کروں میرے‬
‫موال۔”تم آیکھوں سے۔‬

‫ب ھر ماہا کو دیک ھنے ہوتے پولیں‪:‬‬

‫”خلو خلدی ورپہ فجر قصا ہو خاتے گی اور سکراتے کے نفل ب ھی پو ادا کرتے ہیں۔”‬

‫اگلے ہی یل دوپوں ماں نیئی ‪ ،‬یاہر بخت پہ تماز فجر ادا کر رہی ب ھیں اور خو ماں ساری رات‬
‫اس کی خیرتت کی دغا کرتے پہ ب ھکی ب ھی ۔ دوپہر ہوتے یک سکراتے کے نفل ادا کرتے‬
‫کا ارادہ کر خکی ب ھی ۔‬

‫اپسی ہی ہوئی ہیں اکلوتے نی توں کی مانیں حس طرح ت نی یاں ‪ ،‬یاپ کی چہیئی اور آیکھوں کا‬
‫یارا ہوئی ہیں یالکل و پسے نینے ماپوں کے الڈلے اور کل کات یات ہوتے ہیں اور ب ھر جن‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 124 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ماپوں کے نینے اکلوتے اور ان کے گ ھر کا واخد سات یاں ہوتے ہیں ‪ ،‬ان کی پو خان ہوئی‬
‫ہے نی توں میں ۔‬
‫ٰ‬
‫ع یدہللا ب ھی صغری ت یگم کی خان اوردوپوں ج ھوئی پہ توں کی کل کات یات ب ھا۔‬

‫٭…٭…٭‬

‫فجرکی اذان ہوتے والی ب ھی ۔ سم یدر کے پزدیک اور شہر کی رونفوں سے ب ھوڑا دور واقع‪ ،‬ا س‬
‫ن‬ ‫ت‬ ‫خ‬ ‫ی‬ ‫ُ‬
‫ج ھوئی سی ج ھوییڑی میں ‪ ،‬ساہ آغا فجر کے لنے ا ھے ھے ۔ ال لب التے ہی وہ ھی سی‬
‫ی‬ ‫ت‬ ‫ب‬ ‫ب‬
‫ج ھوییڑی ‪ ،‬زرد روسئی میں پہا گئی۔ ایک خاریائی ‪ ،‬ایک ص یدوق‪ ،‬زمین پر بچھی پوس یدہ سی خ یائی‬
‫اور یائی کا ایک م نکا۔ ا نتے ب ھوڑے سے سامان کے یاوخود ا س ج ھوییڑی کا مکین پہت امیر‬
‫ب ھا۔‬

‫خدا کے فرب کی امارت خو ہر فشم کی امیری ‪ ،‬یام و ر نتے اور شہرت سے پڑھ کر ہے۔‬
‫ُ‬
‫اپہیں وہ خاصل ب ھی ۔ب ھال حسے ہللا مل خاتے ا سے اور کسی خیز کی خاہ رہئی ہ ہے ؟‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 125 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫پ‬
‫ساہ آغا تے مسجد خاتے کی ت یاری کی ۔ فرتب ہی واقع غالی سان سی مسجد یک ہبحنے میں‬
‫ً‬
‫روز نفرت یا ت یدرہ م بٹ پو لگ ہی خاتے بھے ‪ ،‬تنھی وہ فجر سے پہلے ہی مسجد کی طرف فدم پڑھا‬
‫پ‬
‫دیا کرتے بھے ۔اذان ر سنے میں ہو خایا کرئی اور ساہ آغا خب یک ہبحنے جماغت ت یار ہو ئی ۔‬
‫ً‬
‫اتئی تنھی سی ج ھوییڑی کا پویا ب ھویا لکڑی کا دروازہ ‪ ،‬خیرا ت ید کرتے ‪ ،‬زبخیر خڑھاتے ‪ ،‬وہ مسجد‬
‫کی طرف خل دتے۔ ان کی ج ھوئی سی کی یا سے کچھ ہی دور شہر کا ایل بٹ غالفہ سروع ہو‬
‫خا یا ۔ چہاں سے سم یدر کی طرف ات نہائی ییز روسی توں والے قمقمے پشب بھے جن کی یدولت‬
‫دور دور یک سم یدر اور ساخ ِل سم یدر دیک ھا خا سک یا ب ھا ۔‬
‫ُ‬
‫ساہ آغا تے ب ھی پوپہی خلنے خلنے ‪ ،‬اجیئی سی نظر سم یدر پہ ڈالی ہی ب ھی کہ اپہیں سم یدر کے‬
‫فرتب کسی اپسائی حشم کا ہ توال سا ‪ ،‬پڑا دک ھا ئی دیا ۔‬

‫”یا ہللا خیر۔” کہنے ‪ ،‬وہ ییزی سے سم یدر کی خاتب پڑھ گنے ۔ صع نف فدم کسی کی مدد کے‬
‫خ یال سے ییز پر ہو گنے ۔‬
‫ُ‬
‫اس غالفے میں ر ہنے ہوتے اپہیں کوئی ت نی نتس سال ہو خکے بھے ۔ اس ساخل اور ساہ آغا‬
‫کی آیکھوں تے پہت سے ہول یاک م نظر د یک ھے بھے ۔ خواں سال خودکس یاں ‪ ،‬اغوا کے نعد‬
‫ف یل کر کے ساخل سم یدر پہ الش ب ھی یکے خاتے والے خادیات ‪ ،‬الوارث گلی سڑی السیں‪،‬‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 126 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫خ نہیں سم یدر دور دراز غالفوں سے پہا لے آ یا ب ھا اور ب ھر جن کی کوئی س یاخت پہ ہو یائی‬
‫ب ھی۔ غرض جیئی لکیر بں ان کی آیک ھوں کے گرد ب ھیں ‪ ،‬ا نتے ہی فساتے اور راز ان کی‬
‫آیکھوں میں پوس یدہ بھے۔‬
‫پ‬
‫کسی ان ہوئی کا خوف ان کے دل کی دھڑکن پڑھاتے خا رہا ب ھا۔ پزدیک ہبحنے پہ اپہیں‬
‫ہ‬‫پ‬ ‫ن ً‬
‫ن‬
‫ی‬
‫ایدازہ ہوا کہ وہ کوئی اب ِن آدم ب ھا ۔ فرت یا ہا نے ہوتے وہ اس کے فرتب بجے۔‬

‫وہ کوئی پوخوان ب ھا حس کی ہلکی آسمائی سرٹ پہ خا بجا خون کے د ھنے بھے ۔‬

‫سم یدر کی لہربں اس کے ییروں یک آنیں اور ب ھر سے لوٹ خانیں ۔اویدھا پڑا ہوتے کی وجہ‬
‫سے ‪ ،‬ساہ آغا کے لنے ایدازہ لگا یا مشکل ب ھا کہ مفایل میں زیدگی یافی ب ھی ب ھی کہ پہیں ۔‬

‫ک یک یاتے ہاب ھوں سے پہ مشکل اپہوں تے اس کا چہرہ ایک طرف ک یا ب ھا ۔‬

‫وہ ایک اج ھا خاصا خوش سکل پوخوان ب ھا۔ ساہ آغا تے دل ہی دل میں ا نتے خدسات غلط‬
‫ہوتے کی دغا کی ب ھی ۔ اتئی انگلیاں اس کی ب ھیڈی یاک پہ رک ھنے ہوتے ‪ ،‬اپہوں تے‬
‫ی‬
‫مخشوس ک یا کہ اب ھی اس کی ساپسیں خاری ب ھیں ۔ اپہوں تے ت نض د کھی ۔ وہ ب ھی‬
‫ششت روی سے خل رہی ب ھی۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 127 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ُ‬
‫ساہ آغا تے اِ دھر ادھر مدد کے غرض سے کسی ذی روح کو یالسا کہ ا س جھے فٹ سے‬
‫نکلنے ہوتے‪ ،‬اج ھی فامت والے پوخوان کو اب ھا کے روڈ یک لے خاسکیں ک توں کہ پہ اک یلے ا‬
‫ن کے پس کی یات پہ ب ھی۔‬

‫سا منے ہی اپہیں‪ ،‬فرتب واقعہ ک نقے اور رپستوران کے گارڈز‪ ،‬پولی کی سکل میں مسجد کی‬
‫طرف خاتے دک ھائی دتے ۔ ساہ آغا تے ا نتے وخود میں موخود ساری طافت جمع کرتے ہوتے‬
‫ہ‬ ‫پ‬ ‫ُ‬
‫ا یں مدد کے لنے نکارا ۔‬

‫فجرکاوفت ہوتے کے یاغث سور سرایا پہ ب ھا تنھی ان یابچ گارڈز کو اتئی طرف م توجہ کرتے‬
‫میں ساہ آغا کو زیادہ دفت پہ ہوئی ۔ وہ ییزی سے ا ن ہی کی خاتب آرہے بھے ۔‬

‫ساہ آغا تے اس کی س یاخت کے غرض سے ا س کے جی توں کو ت توال ‪ ،‬پو ان کے ہابھ میں‬


‫مویایل آگ یا خو سم یدر کے یائی میں ب ھیگنے سے ت یدہو حکا ب ھا۔‬

‫اپہوں تے دوسری خ بب میں ہابھ ڈاال‪ ،‬پو ا س کا ت توہ ہابھ آیا۔ اپہوں تے عجلت میں‬
‫س یاخئی کارڈ نکاال ۔‬
‫ُ‬
‫پہی خوش سکل ‪ ،‬مسکرا یا چہرہ ‪ ،‬کارڈ پہ خگمگا رہا ب ھا ۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 128 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫یام…ع یدہللا سک یدر۔‬

‫وہ ات یا ہی دیکھ یاتے بھے کہ گارڈز مدد کو آپہبجے ۔ ان کی خاتب م توجہ ہوتے ہوتے ‪ ،‬اپہوں‬
‫تے اس کا ت توہ اور فون اتئی خ بب میں رکھ ل یا۔‬

‫ییز روسئی تے اس کی ادھ کھلی آیکھوں کو خ یدھ یا دیا ب ھا ۔‬

‫درد کی نتسیں ب ھیں کہ اس کے حشم کو کاٹ رہی ب ھیں ۔‬

‫خالی خالی آیکھوں سے ج ھت کو گ ھوریا ‪ ،‬وہ کافی دپر پوپہی لی یا رہا ۔‬

‫آخر کہاں ہوں میں ؟‬

‫اورپہاں کتسے آیا ؟‬

‫اس کے ذہن میں سواالت اب ھرتے ہی ‪ ،‬ا س تے ا نتے ارد گرد نظر دوڑائی ۔‬

‫وہ نقی یا کسی اسی یال کے وارڈ میں ب ھا۔ اس کے پسیر کے گرد پردہ آوپزاں ب ھا ۔‬

‫پسیر کے فرتب ہی ایک سفقت سے ب ھرپور ‪ ،‬سف ید یا رپش ‪ ،‬گالئی ر یگت والے پزرگ ‪ ،‬پسیبح‬
‫کے داپوں پہ مبہ ہی مبہ میں کچھ پڑھ رہے بھے ۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 129 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ُ‬
‫ب‬ ‫س‬
‫وہ اس کے چہرے پہ نظر پڑتے ہی م کراتے ھے ۔‬
‫ُ‬
‫ع یدہللا اپہیں اجیئی نظروں سے دیکھ رہا ب ھا ۔‬

‫وہ ان پزرگ سے پوج ھیا خاہ یا ب ھا کہ میں ادھر کتسے پہبجا ۔‬

‫ان کو ت یایا خاہ یا ب ھا کہ ا سے نکل نف ہے ۔ ا سے اپسا لگ رہا ہے کہ جتسے کوئی کسی ییز‬
‫دھار آلے سے اس کے یدن کے یکڑے کر رہا ہو۔‬
‫م‬
‫یایا تے اتئی پسیبح کمل کرتے ہوتے مبہ ہی مبہ میں کچھ پڑ ھنے‪ ،‬اس کے یالوں پہ ہابھ‬
‫ب ھیرتے ہوتے اس کے چہرے پہ ب ھونکا ب ھا۔‬
‫ُ‬
‫ب ھر م کراتے ہوتے اس سے مجا ظب ہوتے ‪:‬‬
‫س‬

‫”اب کتسے ہو نینے ؟ کتسا مخشوس کر رہے ہو ؟”‬

‫ع یدہللا تے خواب د نتے کی کوشش کی‪ ،‬ل یکن ت یاسے حسک ہوتٹ ہلنے سے فاصر بھے ۔‬
‫اس تے اتئی تمام پر ہمت محنمع کرتے ہوتے کہا ‪:‬‬

‫”یائی۔” ساہ آغا تے فرتب ہی رک ھا یائی کا گالس اب ھا کہ ا سے شہارا د نتے ہوتے اس کے‬
‫ہوت توں سے لگا دیا۔‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 130 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ج ھوتے ج ھوتے گ ھوتٹ لی یا ع یدہللا یائی ئی حکا پو پہ مشکل کہہ یایا ‪:‬‬

‫”مچ ھے پہت نکل نف ہو رہی ہے یایا۔”‬

‫ساہ آغا ایک دم سرم یدہ سے ہوتے بھے ۔‬


‫ُ‬
‫”مچ ھے معاف کریا جبے ! مچ ھے ڈاکیر صاخب تے ت یایا ب ھی ب ھا کہ تمہیں ہوش آتے پو اپہیں‬
‫مظلع کردوں ۔ ک توں کہ تمہیں درد کی کوئی دوا پہیں دی گئی یا کہ پہی درد تمہیں ہوش میں‬
‫ُ‬
‫ال سکے۔ پس اب ھی یال یا ہوں ا یں۔”‬
‫ہ‬ ‫پ‬

‫دھیرے سے اس کے چہرے کو ج ھوتے ہوتے وہ پردہ ہ یا کہ خلے گنے۔‬

‫ع یدہللا ب ھر سے ج ھت کو گ ھورتے لگا ۔ اس کے سابھ اپسا ک یا ہوا ب ھا کہ وہ پہاں اس طرح‬


‫سے پڑا ہے؟‬

‫بخسس تے خ یکی کائی پو وہ ات یا خاپزہ لینے لگا ۔‬

‫دایاں یازو یالسیر کی موئی پہ کے ایدر ج ھیا ہوا ب ھا ۔ یانیں یازو کی مرہم تئی کی گئی ب ھی اور‬
‫ایک ڈرپ ا س سے متسلک ب ھا ۔‬

‫سر تئی کی کئی پہوں کے یاوخود درد سے ب ھیا خا رہا ب ھا ۔‬


‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 131 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫دوپوں یا یگیں خگہ خگہ سے نی توں میں خکڑی سن سی مخشوس ہونیں ب ھیں ۔‬

‫ان سب کے غالوہ ‪ ،‬اس کا خوڑ خوڑ د کھ رہا ب ھا۔‬

‫دو کرخت و تے رجم چہرے اس کی آیکھوں کے سا منے گ ھوم گنے ۔ ا سے سب یاد آگ یا ب ھا‬
‫۔‬
‫ی‬
‫غایلہ س ید کی دو الوداع کہئی ‪ ،‬ماپوس آ یں ۔‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫ات یا درد سے یلیالیا ۔‬

‫ان مکروہ چہروں سے رجم کی البجا کریا ۔‬

‫اور ب ھر ان کا تے رجمی سے اسے زدوکوب کریا اور سم یدر ک یارے ب ھی یک خایا۔‬

‫وہ پڑی مشکل سے ا بھ کے نین ھا ب ھا ۔‬

‫آیکھوں کے سا منے ایدھیرا سا ج ھا یا ب ھا ‪ ،‬مگر ا سے اتئی پروا کہاں ب ھی ۔‬

‫وہ پو کچھ ب ھی کر کے کسی طرح ب ھی غایلہ یک پہبحیا خاہ یا ب ھا ۔ اس کی خیرتت معلوم کر یا‬
‫خاہ یا ب ھا ۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 132 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ی‬
‫گ ھو منے سر کو ایک ہابھ سے دیا یا‪ ،‬وہ درد کی سدت سے آ ک ھیں مبچ گ یا ۔‬

‫کچھ خکر آیا کم ہوتے پو ا س تے ا تنے ہابھ کو ج ھیک کے ڈرپ کی سوئی نکالی۔ خون کی‬
‫ت یلی سی لکیر ییزی سے اس کے ہابھ سے پہنے لگی ۔ اتئی ہمت محنمع کرتے ہوتے ‪ ،‬ا س‬
‫تے ا نتے ییروں کو ہالیا ۔‬

‫دردتے شسکی کی مات ید ا س کے ہوت توں کو ج ھوا۔‬

‫مگرایک یار ب ھر غایلہ کے ر تت پہ گھسینے وخود کی یلخ یاد ‪ ،‬اس کے پو نتے ارادے مصتوط کر‬
‫گئی۔‬

‫پہال ییر زمین پہ رک ھنے ا سے لگا جتسے اس کے ییروں یلے زمین پہیں ۔ ڈاپواں ڈول سا ‪ ،‬ا س‬
‫تے دوسرا یاپوں ب ھی زمین پہ رک ھا۔ کچھ دپر وہیں نین ھے ‪ ،‬خود ہی اتئی ہمت ت یدھاتے کے نعد ‪،‬‬
‫ا س تے ا تنے فدموں پہ ک ھڑے ہوتے کی کوشش کی۔ ا نتے واخد ت یدرست ہابھ سے پسیر‬
‫کا شہارا لینے‪ ،‬وہ ک ھڑا ہوتے میں کام یاب ہو گ یا۔ ب ھر ب ھر کا نینے ییرا سے فدم ا ب ھاتے سے‬
‫روک رہے بھے اور ف ِکر خایاں ب ھا کہ خلنے پہ مح تور کر رہا ب ھا ۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 133 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ات یا پورا زور لگاتے ہوتے اس تے کا نینے وخود کے سابھ پہال فدم اب ھایا ہی ب ھا کہ ڈاکیر‬
‫سم بت ساہ آغا واپس آ خکے بھے اور اب سدید خیرت کے غالم میں ا سے ا نتے سا منے ک ھڑا‬
‫دیکھ رہے بھے ۔‬

‫ڈاکیر ییزی سے ع یدہللا کی خاتب پڑھا‪:‬‬

‫”پہ آپ ک یا کر رہے ہیں ؟”‬

‫ع یدہللا تے یالسیر سدہ ہابھ سے ا تنے پزدیک آتے ڈاکیر کو تبچ ھے دھک یال ۔‬

‫ڈاکیر خو اس اخایک اف یاد کے لنے ت یار پہ ب ھا ‪ ،‬لڑک ھڑایا ۔ ب ھر خب یک سین ھال ‪ ،‬ع یدہللا پسیر کا‬
‫شہارا ج ھوڑ ییزی سے فدم پڑھاتے کی کوشش میں‪ ،‬پری طرح زمین پوس ہو حکا ب ھا ۔ ساہ‬
‫آغا‪ ،‬ڈاکیر اور پرس اس کی خاتب لیکے۔‬

‫ع یدہللا خایا خاہ یا ب ھا اور وہ کوشش ب ھی کر رہا ب ھا۔‬

‫مگر ڈاکیر اور ساہ آغا مسلسل ا سے فاپو میں کرتے کی کوشش کر رہے بھے ۔ ا ن کے‬
‫ہابھ ج ھیک یا ع یدہللا لگا یار خاتے کی صد کر رہا ب ھا ۔‬

‫”وہ اسے مار دبں گے ۔”‬


‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 134 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫س‬
‫”آپ لوگ مچ ھنے ک توں پہیں ؟”‬

‫”خاتے دبں مچ ھے ‪ ،‬میں تے اس کی تے گ یاہی کی گواہی د تئی ہے ۔”‬

‫”میری غایلہ ت یا پہیں کتسی ہو گی۔”‬

‫درد ‪ ،‬وحشت ‪ ،‬فکر ۔ ع یدہللا سک یدر کے لہجے میں خبخ خبخ کر پو لنے پہ نی توں ع نضر ‪ ،‬عشق کی‬
‫پسایدہی کر رہے بھے ۔ وہ ک یا خوب کہنے ہیں ‪ ،‬عشق اور مسک ج ھیاتے پہیں ج ھی یا ۔‬

‫ساہ آغا کی سمچھ میں ب ھی ساری یات آتے لگی ب ھی ۔ وحشت سے خبحنے ‪ ،‬ا س سایدار پوخوان‬
‫کو گہری نظروں سے یکنے ‪ ،‬وہ تبچ ھے ہٹ گنے ۔‬

‫ع یدہللا خو پہلے ہی فاپو میں پہیں آ رہا ب ھا اب پو ا سے کییرول کریا ڈاکیر کو یا ممکن سا لگا۔‬

‫”پرس ! ابجکشن ت یار کرو ۔ خلدی۔”‬

‫پرس کو ہدایات د تیا ڈاکیر پہ مشکل ع یدہللا کو فاپو کنے ہوتے ب ھا حس کی پرداست اب‬
‫آخری خد کو ج ھو رہی ب ھی اور وہ زور زور سے خالتے لگا۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 135 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫اس کا سارا وخود وحشت میں ڈویا ہوا ب ھا۔ ا نتے درد کا احساس ا سے جتسے ب ھا ہی پہیں ۔‬
‫کئی زجموں کے یا یکے ادھڑ خکے اور ا ن سے خون ر س رہا ب ھا اور وہ ب ھا کہ خاتے کی ر ٹ‬
‫لگاتے ‪ ،‬تے دردی سے ات یا سر تبچ ھے فرش پہ تبخ رہا ب ھا۔‬

‫پرس تے عجلت میں ڈاکیر کو سربج ب ھماتے ہوتے ‪ ،‬مصتوظی سے ع یدہللا کے یازو کو یکڑا۔‬

‫ابجکشن لگنے ہی اس کی مزاجمت مدھم پڑتے پڑتے ‪ ،‬خنم ہوئی ب ھی۔‬

‫ساہ آغا تے سراسنمہ نظروں سے تے ہوش ع یدہللا کو دیک ھا۔‬

‫اب ک یا کہہ کے اس کی ماں کو پسلی دالنیں گے وہ ۔ پہ خ یال اپہیں پرپسان کنے خا رہا‬
‫ب ھا۔‬
‫ُ‬
‫وہ پو ماں ب ھیں ‪ ،‬اپہیں کتسے نقین دالتے کوئی ۔‬
‫ُ‬
‫خب سے ساہ آغا تے اس کی ِسم دوسرے فون میں ڈال کے اپہیں مظلع ک یا ب ھا اور یات‬
‫کراتے کا وغدہ ک یا ب ھا ۔ تب سے اب یک ان کی تے حساب کالز آخکیں ب ھیں۔‬
‫ُ‬
‫اپہیں یارہا اس کی خیرتت کی نقین دہائی کراتے کے یاوخود‪ ،‬وہ صرف ایک دقعہ ع یدہللا کی‬
‫آواز سینے پہ نصد ب ھیں ۔‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 136 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ماں کا وخود پو ا س دن ہی وہم و وسوسوں کی آماحگاہ بن خا یا ہے خب اس کی کوکھ میں‬
‫ت نیئی اوالد پہلی دقعہ ا نتے ہوتے کا احساس دالئی ہے ۔ ب ھر دت یا کچھ ب ھی کہے ‪ ،‬خاہے کچھ‬
‫م‬
‫ب ھی ہو خاتے ‪ ،‬پر اگر ماں کا دل ظمین پہیں ا سے جین پہیں آتے گا ۔‬

‫ساہ آغا ا پہی کے یارے میں سوچ رہے بھے کہ دویارہ سے فون بجا اور اسکربن پہ خلی‬
‫خروف میں لفظ ”امی”خگمگاتے لگا ۔‬
‫ب‬ ‫ن‬ ‫ی‬‫ن‬ ‫ی‬ ‫ص ٰ‬
‫آج صبح سے غری م بخت پہ یں‪ ،‬ییروئی دروازے پر ظربں جماتے ہوتے یں ۔‬
‫ھ‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫گ‬ ‫ت‬

‫نینے کے آتے کی خیر تے پو جتسے ا ن کے وخود میں خوسی کی لہر دوڑا دی ب ھی ۔ خلجالئی‬
‫ُ‬
‫دھوپ ب ھی اپہیں ‪ ،‬رجمت کی ب ھوار کے مصداق لگ رہی ب ھی ۔‬

‫ع یدہللا ایک ہفنے اسی یال میں رہ کے آج گ ھر واپس آ رہا ب ھا ۔ اِ س دوران‪ ،‬ماہا اور ت یا ا س‬
‫سے ملنے ب ھی گ نیں ب ھیں ‪ ،‬مگر وہاں ر ک پہیں سکئی ب ھیں ۔‬
‫ُ‬ ‫ٰ‬
‫دو خوان ت نی توں کے سابھ اک یلے پو صغری ت یگم کو گ ھر پہ نی ید پہیں آئی ب ھی کہاں اپہیں اک یال‬
‫گ ھر پہ ج ھوڑکے اسی یال خانیں۔‬

‫”ماہا !ماہا …”‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 137 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ماں کے نکارتے پہ ‪ ،‬کحن میں ک ھایا ت یائی ماہا تے وہیں سے صدا لگائی ۔‬

‫”چی امی۔”‬

‫”پریائی کو دم لگ گ یا ؟ ب ھائی آ یا ہوگا۔”‬


‫ُ‬
‫ان کے سوال پہ ماہا کی مسکراہٹ تے ساخبہ ب ھی ۔‬

‫”کب کا لگا دیا ب ھا امی ‪ ،‬آپ کہیں پو یل بٹ میں نکال کر دروازے پہ ک ھڑی ہوخاپوں ؟”‬
‫م‬ ‫ب‬ ‫س‬
‫نیئی کی سرارت ھنے ہوتے ھی ‪ ،‬ا ہوں تے صوم ینے خواب دیا ۔‬
‫ن‬ ‫ع‬ ‫پ‬ ‫مچ‬

‫”پہیں ر ہنے دو ۔ وہ آتے پو میں ا نتے ہاب ھوں سے کھالپوں گی ۔”‬

‫اب کے ماہا کی کھلکھالہٹ ا ن کی سماغت سے محفی پہ رہ سکی ۔‬


‫ُ‬ ‫م‬
‫وہ ظمین سی دویارہ دروازے کی خاتب دیک ھنے لگیں کہ اخایک ہوئی دس یک تے اپہیں‬
‫خونکایا۔‬

‫تے ساخبہ خوسی سے پہال ہونیں ‪ ،‬وہ تیگے ییر ییروئی دروازے کی اور دوڑبں۔‬
‫ی‬
‫دروازے کی اوٹ سے نینے کا کمزور ‪ ،‬زردی میں ڈویا چہرہ دیکھ ‪ ،‬ان کی آ ک ھیں تمنمائی ب ھیں۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 138 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫نینے کو گلے سے لگاتے ‪ ،‬اس کے نی توں میں خکڑے بح نف وخود کو شہارا د نتے ایدر کمرے‬
‫یک لے آنیں۔ ا ن کے تبچ ھے ہی ت یکسی و الے کو کراپہ د نتے ساہ آغا ب ھی ایدر آ گنے بھے ۔‬

‫ن ً‬
‫ب ھائی کے آتے کی خیر سیئی ماہا‪ ،‬کحن سے فرت یا ب ھا نے ہوتے آئی۔‬
‫گ‬

‫کمرے میں ساہ آغا کی موخودگی تے ا سے ب ھوڑا سا سمینے پہ مح تور ک یا ب ھا ۔‬

‫ساہ آغا سے پو وہ سب بچوئی واقف ہو خکے بھے ‪ ،‬مگر ب ھر ب ھی وہ دھان یان سی د نتے فد والی‬
‫لڑکی لوگوں میں گھلنے ملنے سے کیرائی ب ھی۔‬

‫دھیرے سے ”السالم غل یکم”کہئی ماہا تے تم آیکھوں سے ب ھائی کے چہرے کو دیک ھا۔‬


‫س ُ‬
‫پہن کی آیکھوں میں ج ھنے اید پسے دیکھ وہ زپرد ئی م کرایا ۔‬
‫س‬

‫ساہ آغا تے ماہا کو دوانیں ب ھما کے‪ ،‬ڈاکیر کی ہدایات سمچ ھانیں اور خاتے کی اخازت مایگی ۔‬

‫”یایا !ک ھایا پو ک ھا کے خانیں ‪ ،‬آپ کے ا نتے احسایات ہیں مچھ پہ میں ا پسے آپ کو خاتے‬
‫پہیں دوں گا۔”‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 139 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ع یدہللا کی بح نف آواز کمرے میں گوبجی ب ھی ۔‬

‫”پہیں نینے آج پہیں ‪ ،‬آج میرے نصبب کا رزق کہیں اور نکا ہے ۔ مچ ھے اخازت دو میں‬
‫خلد ہی دویارہ آپوں گا۔”‬
‫ُ‬
‫وہ معذرت کرتے ہوتے ا بھ گنے ۔ ع یدہللا اپہیں روک یا خاہ یا ب ھا ۔‬

‫مگر ا سے احساس ب ھا کہ ات یا پو کوئی ات یا ب ھی پہیں کریا جی یا بچ ھلے دپوں ساہ آغا تے اس کے‬
‫لنے ک یا ب ھا۔ اب اگر وہ خایا خا ہنے بھے پو نقی یا ان کی کوئی مح توری ب ھی ۔‬

‫”آپ وغدہ کربں کہ مچھ سے ملنے خلد آنیں گے۔”‬

‫ع یدہللا یاک خڑھاتے کسی جبے کی طرح ا ن سے صد کر رہا ب ھا ۔‬


‫سف ُ‬
‫ایک تق م کراہٹ کے سابھ وہ پولے ‪:‬‬
‫س‬

‫”ہاں ! ک توں پہیں کل ہی ملنے آپوں گا وغدہ رہا ۔ پس اب تم تے پرپسان پہیں ہویا اور‬
‫زیادہ سوخ یا پہیں ۔ خلدی سے ب ھیک ہو خاپو اج ھا ؟‬

‫ات یات میں سر ہالتے ع ید ہللا تے دھیرے سے کہا‪:‬‬

‫”ہللا خاقظ!”‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 140 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ُ‬
‫اآواز یل ید ہللا خاقظ کہا اور کمرے‬ ‫ب‬ ‫س‬
‫م کراتے ساہ آغا تے ماہا کے سر پہ ہابھ ھیرتے ہوتے ی ِ‬
‫سے یاہر نکل گنے ۔‬

‫امی پہلے ہی ع یدہللا کے لنے ک ھا یا التے خا خکیں ب ھیں ۔‬

‫اب ماہااور ع یدہللا کمرے میں اک یلے بھے ۔‬

‫ج ھوئی پہ توں کا پڑے ب ھات توں سے اپوک ھا ہی رسبہ ہویا ہے ۔ بچین میں ب ھات توں کی ہر‬
‫سرارت میں ان کا سابھ د تئی ہیں۔ اکیر ا ن کے حصے کی ڈاتٹ ب ھی بچوسی سن لیئی ہیں‬
‫اور خب پڑی ہو خائی ہیں‪ ،‬پو ب ھائی کے الکھ ج ھیاتے پر ب ھی ا ن کے سب کرپوپوں کی خیر‬
‫رک ھئی ہیں ۔ اکیر پو ب ھائی خود ہی ت یا د نتے ہیں ‪ ،‬پہیں پو ان کے کمرے کی صفائی کے‬
‫دوران کچھ پہ کچھ اپسا صرور مل خا یا ہے حس سے پہ نیں سب خیر لگا لیئی ہیں۔‬

‫یایا کے نکلنے ہی ماہا تے مسکوک نگاہوں سے ب ھائی کو نکا۔‬

‫ع یدہللا تے تے ساخبہ ُرخ موڑا ۔‬

‫”ب ھائی !”‬

‫ماہا خلنے ہوتے ان کے سا منے خا کے ک ھڑی ہوگئی ۔‬


‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 141 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫”میں سب خاتئی ہوں ۔ اب سچ سچ ت یانیں ا س دن ک یا ہوا ب ھا ؟”‬

‫کم از کم آپ کا ایکس یڈتٹ پہیں ہوا ب ھا ۔ ”‬


‫ی‬
‫ع یدہللا تے ج ھکی ہوئی الل آ ک ھیں اب ھا کہ ج ھوئی پہن کے حفا حفا سے چہرے کو دیک ھا۔‬

‫”سب خنم ہوگ یا ماہا ۔ وہ …‬

‫وہ پہلی دقعہ مچھ سے یات کرتے آئی ب ھی ۔ اس کے یایا…‬

‫ت یا پہیں کہاں سے…‬

‫وہ تے گ یاہ ب ھی ماہاا س کا کوئی قصور پہ ب ھا ۔ ت یا پہیں اس کے سابھ کتسا سلوک ک یا گ یا‬
‫ہوگا۔ وہ یالکل معصوم ہے ۔ میں ک یا کروں ‪ ،‬کہیں سے اس کی خیر آئی ہی پہیں۔ کہاں‬
‫سے اس کی خیر الپوں ؟ کس سے پوج ھوں ؟‬

‫ت یا ماہا…‬

‫”ک یا قصور ب ھا ہمارا ؟”‬

‫ماہا خو تم آیکھوں سے ا نتے پڑے ب ھائی کوتے رنط جملوں میں ات یا درد ت یان کرتے شسکنے‬
‫ہوتے دیکھ رہی ب ھی۔ دل ہی دل میں ب ھائی سے مجاظب ب ھی ۔‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 142 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫”عشق!”ہے آپ دوپوں کا قصور ب ھائی…‬

‫ہمارا معاسرہ کہاں دل دیک ھیا ہے ؟ کہاں یاکیزگی دیک ھیا ہے ؟‬

‫معاسرہ پو ”عشق ” کے عین کو ”غصمت” پہیں ”غریائی”سمچ ھیا ہے۔‬

‫”عشق” کے سین سے اپہیں ”سرافت”کی پہیں ‪ ،‬سراب کی پو آئی ہے ۔‬

‫اور ”عشق”کا فاف اپہیں کوئی ”فرتبہ” سک ھاتے کی بجاتے قہر پرسایا یاد دال یا ہے۔‬

‫پہ ”عشق ” سے نفرت کرتے والوں کا معاسرہ ہے ب ھائی۔ پہاں ہر گ یاہ کے لنے غدالت‬
‫ہے‪ ،‬کورٹ کچہری کے خکر ہیں خب کہ عشق کی سزا موت ہے ۔ غیرت کے یام پہ ف یل‬
‫ہے ۔‬

‫پہاں عشق کے فا یل کے لنے کوئی سزا پہیں اور وہ ات یا سببہ ب ھال کے دیدیا یا ‪ ،‬اسی‬
‫معاسرے میں گم ہو خا یا ہے۔”‬

‫٭…٭…٭‬

‫سادی والے گ ھر کی روپق ہی پرالی ب ھی ۔ میر اپراہنم س ید کے اکلوتے نی نے کی سادی ب ھی۔‬


‫وہ ا نتے سارے ارمان پورے کریا خا ہنے بھے ۔‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 143 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫اس پوش غالفے میں واقع ا ن کا سایدار ت نگلہ ‪ ،‬تن ھے منے ڈھیروں پرفی قمقموں سے سجا ہوا‬
‫ب ھا ۔‬

‫چجا افراہ نم س ید کے گ ھر ب ھی کم روپق پہ ب ھی ۔ دو گلیاں دور پو ا ن کا گ ھر ب ھا۔ کوتبہ شہر‬


‫کے خاالت ا ن دپوں کافی خراب بھے ۔تنھی سادی کراچی میں ہویا فرار یائی ب ھی ۔‬

‫ہر سو ریگ و پو کا راج ب ھا ۔ سکببہ س ید صاخبہ کو سر ک ھجاتے کی ب ھی فرصت پہ ب ھی ۔‬


‫ساری ذمہ داریاں ا ن کے ک یدھوں پہ آ پڑی ب ھیں ۔ ا ن سب کا خ یال ب ھا کہ غایلہ آتے‬
‫گی پو ساری ذمہ داریاں سین ھال لے گی ۔ مگر غایلہ پو حس دن سے آ کے ا تنے کمرے میں‬
‫ت ید ہوئی ب ھی ب ھر نکلی ہی پہیں ۔ سادی کا گ ھر ‪ ،‬اتئی مضروف بت‪ ،‬کسی کا دھ یان ب ھی اس‬
‫کی طرف پہ گ یا ۔ ایک ذاکرہ ب ھی خو ا س کا یاس یا اور ک ھایا وفت پہ پہبجا دیا کرئی ب ھی ۔‬

‫مع ید س ید ب ھی گاپوں گ یا ہوا ب ھا ۔ وہ ہویا‪ ،‬پو پہن کو صرور اتئی خوستوں میں سامل کریا ۔‬
‫گاپوں کا سارا ات نظام ا سے خود دیک ھیا ب ھا اکلویا خو ب ھا ۔کوئی ب ھا ئی ہویا پو اور یات ب ھی ۔‬

‫وپران خویلی کو پرفی قمقموں سے سجا دیا گ یا ب ھا ۔ ا نتے مریدوں اور خدی پسئی خدمت گزاروں‬
‫ُ‬
‫کے لنے اپہیں پہیں کریا ب ھا ‪ ،‬خو ب ھی کریا ب ھا ۔ ک توں کہ ان لوگوں کا کراچی آ کے سادی‬
‫م‬ ‫م‬ ‫ن ً‬
‫میں سرکت کریا فرت یا یا کن ب ھا ۔‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 144 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ماہ پری تے ڈھولک کا اہنمام ک یا ۔ خویلی کے صحن میں خوانین کے لنے خب کہ یاہر‬
‫ڈپرے پہ مردوں کے لنے ات نظام ک یا گ یا ب ھا۔‬

‫مع ید کو دولہا نینے سے پہلے ہی دولہا ت یا دیا گ یا ۔ مریدوں تے مہ یدی کی رسم کا اہنمام ب ھی‬
‫ک یا ہوا ب ھا۔ پہر خال پہ ان کی رواتت ب ھی ۔‬

‫مہ یدی کی رسم ادا کی گئی ۔ یلوچی ‪ ،‬پراہوی لوک گی توں پہ غطن تے سما ہی یایدھ دیا ۔ ب ھر‬
‫ک ھایاکھال پو مع ید س ید کو ایدر خاتے کا موقع مال ۔‬

‫خویلی کا صحن خوانین سے ک ھجاک ھچ ب ھرا پڑا ب ھا ۔ مع ید کی ج ھلک دیک ھنے ہی ماہ پری اور کچھ‬
‫خوانین اس کی طرف ل یکیں۔‬

‫پراہوی لوک گایا خویلی کی خاموسی کو خیر رہا ب ھا ۔‬

‫”نیئی یا خادر م یارک یاد مرے تے‬

‫م یارک یاد مرے تے الڈی لکھ وار مرے تے …”‬

‫مع ید سرما یا ہوا خوانین کے ج ھرمٹ میں صحن میں ر کھے صوفے پہ آکے نین ھا ۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 145 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ماہ پری عجلت میں گئی اور ”اسی یدان”کی دھوئی سلگا کے لے آئی ۔ اسی یدان یلوحس یان میں‬
‫ہی یائی خاتے والی ایک خڑی پوئی ہے حس کی دھوئی فدتم وف توں سے نظر ِ ید ‪ ،‬خادو اور‬
‫پوتے سے بجات کے لنے مشہور ہے ۔‬

‫مع ید کے لنے پہ سب کافی ب ھکا د نتے واال ب ھا‪ ،‬مگر ک توں کہ پہی رواتت ب ھی ‪ ،‬وہ وہیں نین ھا‬
‫رہا خب یک اسے دولہا ت یا دیک ھنے کے ا ن کے سارے ارمان پورے پہ ہو گنے ۔‬
‫ن‬
‫اسی وپران خویلی کے ایک ت نہا کمرے میں‪ ،‬خاتے تماز پہ ینھی آیگینے خو خویلی میں آتے والی‬
‫خوستوں کی سالمئی کی دغا مایگ رہی ب ھی ۔ا س کا خ یال پو مع ید کو ب ھی پہ آیا ب ھا ۔‬

‫ا سے احساس ب ھا کہ اس کے ہوتے پہ ہوتے سے کسی کو کوئی فرق ہی پہیں پڑیا ۔ وہ پو‬


‫زیدہ ہو کہ ب ھی زیدوں میں پہ ب ھی ۔‬

‫اِ س کمرے میں اس کی پوخوائی تے خوائی اور ب ھر پڑھاپہ کے ل یادے اوڑھے بھے ‪ ،‬ل یکن‬
‫کنھی کسی تے پہ خ یال پہ ک یا ب ھا کے ا نتے پرسوں سے وہی دو نین سف ید و س یاہ خوڑے‬
‫پہینے اور دھوتے ا ن کاک یا حشر ہوگ یا ہوگا ۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 146 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫اسی سایدار خویلی میں ایک وپران مکین پرسوں سے کشمیرسی کی زیدگی گزار رہا ہے ۔ کسی تے‬
‫سوخا ب ھی پہ ہو گا کہ وہ مکین کروڑوں کی خات یداد کی مالک ب ھی حسے اس کے ب ھیبجے کی‬
‫خوسی میں سامل یک پہ ک یا گ یا ب ھا یلکہ آج پو ا سے ب ھوکا سویا ب ھا کہ ماہ پری ا سے ک ھایا د تیا‬
‫ب ھی ب ھول گئی ب ھی اکیر اوبجی سایدار عمارپوں کی نی یادبں کجی اور کمزور ہوئی ہیں ۔ یاہر سے‬
‫دیک ھنے والے ان کی حشرت ‪ ،‬اصل بت خاتے نعیر کرتے ہیں ۔ اگر خویل توں کی مصتوط‬
‫دپواروں پر ‪ ،‬ا ن میں ر ہنے شسکنے لوگوں کے قصے لکھ دتے خانیں پو کوئی اِ ن کو حشرت‬
‫سے پہ یکے ۔‬

‫سجدے میں سر ج ھکاتے آیگینے دپر یک سوخئی رہی ۔‬

‫یاہر صحن میں ت یڈال سج حکا ب ھا ۔ آپسی گالئی اور یاربجی ب ھولوں کی سجاوٹ تے صحن کا نقشہ‬
‫ہی یدل ڈاال ب ھا ۔ ہر سو دتے ‪ ،‬ب ھول ‪ ،‬خوستو اور روسی توں کا راج ب ھا ۔ غایلہ ا نتے کمرے‬
‫کی ییرس سے صحن کا خاپزہ لے رہی ب ھی ۔ چہاں سے تبچ ھے والے خالی یالٹ کی کایا یلٹ کا‬
‫ب ھی خاپزہ ل یا خا سک یا ب ھا ۔ صحن میں خوانین کا ات نظام خب کہ یالٹ میں مردو یکے لنے‬
‫ات نظام ک یا گ یا ب ھا ۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 147 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫کچھ دپر کو ہی شہی غایلہ کو پہ سب پہت اج ھا لگ رہا ب ھا ۔ ب ھائی کی خوسی کے خ یال تے ا‬
‫م‬
‫سے اور ب ھی ظمین ک یا ب ھا ۔‬
‫م‬
‫”میں پہ شہی الال اور ساپزے ہی شہی ۔ کسی کو پو کمل خوس یاں نصبب ہوں ۔”‬

‫ا س تے دل ہی دل میں سوخا۔‬

‫اذان مغرب ادا کریا ب ھا ۔ سروع سروع میں پہ اذان ا س کے درد‬ ‫ب‬
‫ع یدہللا اب ھی روز اپہ ِ‬
‫میں اصافے کا یا غث نیئی ب ھی‪ ،‬مگر اب پو جتسے ع یدہللا کی آواز اس کے ہر درد کا درماں‬
‫ب ھی ۔‬

‫اب ب ھی وہ مغرب کی اذان کا خاص طور پہ ات نظار کرئی ب ھی ۔ حصوع وحشوعسے تماز ادا کرئی‬
‫ب ھی۔ پس اب فرق صرف ات یا ب ھا کہ ا سے سکون ملنے لگا ب ھا ‪ ،‬اب درد ب ھی سکون د نتے لگا‬
‫ب ھا ۔‬

‫وہ اتئی سوخوں میں گم ییرس میں ک ھڑی ب ھی۔ ا سے ت یا ب ھی پہ خال کب‪ ،‬میر صاخب کی‬
‫گاڑی گ بٹ سے ایدر آئی ب ھی۔ گاڑی سے ا پرتے میر صاخب کی نظر تے خ یالی میں‪،‬‬
‫ییرس میں ک ھڑی کھوئی ک ھوئی سی غایلہ پہ گئی ب ھی گو کہ ییرس کا رخ وپراتے کی خاتب‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 148 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ب ھا‪ ،‬مگر ب ھر ب ھی میر صاخب کو کئی واہموں تے گ ھیر ل یا۔ تنھی وہ وہیں ک ھڑے رہ کے دیک ھیا‬
‫خا ہنے بھے کہ غایلہ وہاں ک توں اس یادہ ہے ۔‬

‫سک کا تبج ہی کچھ اپسا ہے ایک دقعہ حس ر سنے کے تبچ ا گ آتے ‪ ،‬ب ھر خاہے ہزار یار‬
‫اس کا سر کجال خاتے ‪ ،‬کسی خ نگلی ج ھاڑی کی طرح وہ اور ییزی سے پڑھ ئی ہے ۔ میر‬
‫ُ‬
‫صاخب کے دل میں ب ھی سک ب ھا خو ا یں و یں ھڑے رہ کہ غایلہ س ید کی پوہ نے پہ‬
‫ل‬
‫ی‬ ‫ک‬ ‫ہ‬ ‫ہ‬ ‫پ‬

‫مح تور کر رہا ب ھا ۔ وہ وہیں ک ھڑے ر ہنے کے مغرب کی اذان پہ غایلہ کی خ نتش اور چہرے‬
‫کے سکون تے اپہیں خیران کر دیا ۔‬

‫پر سکون چہرے کے سابھ سرایا سماغت نیئی غایلہ مغرب کی اذان کو کسی خذب کی سی‬
‫ک نف بت میں سنے خا رہی ب ھی ۔ جتسے ہی اذان اجی یام کے فرتب ہوئی ‪ ،‬ات یا دو تیا تماز کے ایداز‬
‫میں لی نیئی وہ میر صاخب کو سرم یدہ کر گئی ۔‬

‫اذان مغرب سینے وہاں ک ھڑی ب ھی ؟‬


‫پو ک یا غایلہ ِ‬

‫کہیں میں ا س پہ سک کر کے زیادئی پو پہیں کر رہا ؟‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 149 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫میر اپراہ نم س ید کی پر سوچ نگاہیں خالی ییرس پہ یکی ب ھیں ‪ ،‬خب کہ غایلہ تماز ادا کرتے‬
‫کمرے میں خا خکی ب ھی ۔‬

‫ریگ وپو ‪ ،‬روسی یاں اور ب ھول ‪ ،‬چجا افراہنم س ید کے گ ھر ب ھی کوئی کم روپق پہ ب ھی ۔ اب ھی‬
‫ب ھوڑی دپر پہلے ہی ساپزے کی مہ یدی لے کے وہ لوگ پہاں پہبجے بھے ۔‬

‫خونصورت سوخ ریگوں کے امیزاج اور گوتے کی یازک سی کڑھائی والے غرارے میں مل توس‬
‫‪ ،‬سرمائی سرمائی سی ساپزے تے خد ت یاری لگ رہی ب ھی ۔ پوں پو ا ن کے ہاں رواج ب ھا کہ‬
‫ن‬
‫دلہن خب سے ماپوں ین ھئی‪ ،‬ات یا چہرہ گ ھویگ ھٹ میں ج ھیاتے رک ھئی ‪ ،‬مگر غایلہ تے ا س کا‬
‫چہرہ دیکھ ل یا ب ھا اور اب سرارت سے ساپزے کو ج ھیڑ رہی ب ھی ۔‬

‫”یالکل ب ھی روپ پہیں خڑھا تم پہ اور ایک الال ہیں کے سوتے کی طرح جمک رہے ہیں۔‬
‫کوئی خوڑ پہیں خڑیل ‪ ،‬تمہارا ا ن سے۔”‬
‫ُ‬
‫غایلہ کی سرارت پہ ساپزے کی دئی دئی سی ہتسی تے ا سے ب ھی مسکراتے پہ مح تور ک یا ب ھا۔‬

‫”ا نتے یارے میں ک یا خ یال ہے؟ آپ خ یاب کا ؟ سکر خو آج کم از کم س یاہ ریگ کا تبچ ھا‬
‫ج ھوڑ دیا تم تے ۔ کی یا چچ رہا ہے الل ریگ تم پہ۔”‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 150 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ساپزے تے اس کی دل سے نغرنف کی ب ھی ۔‬

‫”پس ک یا کرئی مح توری ب ھی الال کو الل ریگ پس ید ہے اور پہ خوڑا ان کی طرف سے بحقہ ہے ‪،‬‬
‫پہی یا پڑا۔ الال کو پو الل ریگ ات یا پس ید ہے کہ تمہارے لنے ب ھی سادی کا خوڑا الل اور ا تنے‬
‫لنے ب ھی الل ت توایا ہے۔”‬

‫غایلہ کے لفظوں تے ب ھر سے سرارت کا ل یادہ اوڑھا ۔‬

‫”ا نتے … لنے ب ھی ؟”‬

‫ساپزے کے خلق میں الفاظ ب ھتسے بھے ۔‬

‫”ہاں پو اور ک یا۔”‬

‫سرارت سے کہئی غایلہ اس کے یاس سے ا ب ھی ب ھی ۔‬

‫مہ یدی کی رسم کا یافاغدہ آغاز ہو حکا ب ھا ۔ تمام خوانین یاری یاری آنیں ‪ ،‬ساپزے کی ہن ھیلی‬
‫پہ دھرے نتے پہ مہ یدی لگانیں ‪ ،‬من ھائی کھالنیں اور دغانیں د تنیں ۔‬

‫اِ س کے نعد مہ یدی لگاتے کا یا فاغدہ آغاز ہویا ۔ ان کے ہاں رواج ب ھا کہ مہ یدی لگاتے‬
‫وال توں کو مدغو ک یا خا یا ۔ خو پہلے دلہن کے ہاب ھوں پہ مہ یدی لگاتے کا آ غاز کرنیں اور جتسے‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 151 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ہی دلہن کو مہ یدی لگ یا سروع ہو ئی ‪ ،‬یافی لڑک یاں مہمان خوانین کے ہاب ھوں پہ مہ یدی‬
‫لگاتے لگنیں ۔‬

‫اسے پہ سب یالکل ت یا ت یا سا لگ رہا ب ھا ۔ خا موسی سے دور ک ھڑے وہ سب رسومات اسی یاق‬


‫سے دیکھ رہی ب ھی کہ چجی ایک دقع ب ھر سے اس کی یالنیں لی نیں ‪ ،‬ا سے خود سے لی یا‬
‫گ نیں ۔ آج آج چجی تے پہ خرکت خاتے کیئی دقعہ دہرائی ب ھی ۔غایلہ کو ب ھوڑا عح بب سا‬
‫لگ رہا ب ھا ۔چجی کا ا پسے یار یار مح بت خ یالیا ‪ ،‬ا سے ک ھیک رہا ب ھا ۔‬

‫اسے خود سے لی یاتے ہی چجی تے غلیزے کو آواز دی ‪:‬‬

‫”غلیزے !سب سے اج ھی مہ یدی لگاتے والی سے کہو میری گودی کے ہاب ھوں پہ سب‬
‫سے ت یاری مہ یدی لگاتے ‪ ،‬اتئی ت یاری جی ئی پہ آج لگ رہی ہے ۔”‬

‫ہزار ہزار کے کئی پوٹ ا س پر سے وارئی ‪ ،‬وہ ساپزے کی طرف پڑھ گ نیں اور غلیزے‬
‫سب سے اج ھی مہ یدی لگاتے والی کو اس کے یاس لے آنیں ۔‬

‫وہ کوئی ادھیڑ عمر خاپون ب ھیں خو ا نتے فن میں یکیا ب ھیں ۔ خونصورت مہ یدی کے لنے ان‬
‫کا خرجہ دور دور یک ب ھا ۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 152 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫گہری نظروں سے غایلہ کا خاپزہ لی نیں وہ پولیں‪:‬‬

‫”آپ کس طرح کی مہ یدی خاہ رہی ہیں ؟”‬

‫دل پو ک یا کہ کہہ دے”کسی طرح کی پہیں ۔”‬

‫پر ب ھائی کا کھال کھال سا چہرہ نظروں کے سا منے گ ھوم گ یا خوآج سف ید قم نص سلوار پہ کالی‬
‫واسکٹ پہنے کسی شہزادے سے کم پہیں لگ رہا ب ھا ۔‬
‫ُ‬
‫غایلہ کچھ ب ھی اپسا پہیں کریا خاہئی ب ھی کہ حس سے اس کے ب ھائی کی خوسی سی طرح‬
‫ک‬
‫ب ھی م یاپر ہو۔‬
‫س ُ‬
‫تنھی زپرد ئی م کراتے ہوتے غایلہ تے خواب دیا ‪:‬‬
‫س‬

‫”حس طرح کی مہ یدی لگاتے میں آپ کو آسائی ہو ۔ لگا دبں۔”اور اتئی دودھ یا ہن ھیلی اس‬
‫کے سا منے ب ھیال دی حس کی کالئی میں الل گالپوں کا گجرا مہک رہا ب ھا ۔‬
‫ُ‬
‫خا پون ایک ہابھ میں مہ یدی سین ھالے ‪ ،‬دوسرے ہابھ میں اس کی ہن ھیلی ب ھامے کچھ دپر‬
‫خالی نظروں سے اس کی ہن ھیلی کو گ ھورئی رہیں۔ ب ھر خاموسی سے مہ یدی لگاتے لگیں۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 153 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫اب ھی اپہوں تے آدھے ہابھ پہ ہی مہ یدی لگائی ب ھی کہ غایلہ کا دل اک یا گ یا ۔ ا س تے‬
‫اک یاہٹ سے ہی بحنے کو مہ یدی والی خاپون سے یات خ بت کا آغاز ک یا ۔‬

‫”آپ کو کینے سال ہو گنے مہ یدی لگاتے ہوتے ؟ ”‬

‫خواب س یاٹ لہجے میں مال ‪:‬‬

‫”‪25‬سال۔”‬

‫”بچتس سال؟”‬

‫غایلہ ا نتے لہجے کی خیرت پہ ج ھیاسکی۔‬

‫”چی ہاں !بچتس سال ۔ میں بچین میں اماں کے سابھ گ ھر گ ھر خوڑیاں تبحنے خائی ب ھی ۔‬
‫اماں کو ہابھ دیک ھنے کا فن ب ھی آ یا ب ھا ۔ مچ ھے خوڑپوں کے تے حساب ڈپوں سے نفرت ب ھی‪،‬‬
‫خ نہیں ک یدھوں پہ الدے میری ماں م یلوں کولہو کے ت یل کی طرح خلئی ب ھیں۔ میں تے‬
‫بچین ہی میں طے کر ل یا ب ھا ‪ ،‬خوڑیاں کنھی پہیں تبچوں گی ۔ تنھی مہ یدی لگاتے کی طرف‬
‫رچجان گ یا ۔ مچ ھے اماں ات یا ہابھ دیک ھنے کا ہیر ب ھی دے گئی ۔ گزر پشر ا جھے سے ہو خا یا ہے‬
‫۔”‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 154 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫مہ یدی ادھوری ج ھوڑ وہ غایلہ کو اتئی مح نضر سی روداد س یاتے نینھ گئی ۔‬

‫”سچ میں آپ کو ہابھ دیک ھیا آ یا ہے ؟ میرا ہابھ دیکھ کے ت یانیں میرے نصبب میں ک یا ہے‬
‫؟”‬

‫غایلہ کے لہجے میں اسی یاق پوال ب ھا ۔‬

‫مہ یدی والی خاپون تے ب ھوڑی دپر غایلہ کے م یک اپ سے غاری ‪ ،‬حسین چہرے کو دیک ھا ۔‬
‫ب ھر پولی ‪:‬‬

‫”میں تمہارا ہابھ پہلے ہی دیکھ خکی ہوں ۔”غایلہ کا اسی یاق مزید پڑھا ۔‬

‫” اج ھا ؟ پو ک یا ہے میرے ہابھ میں ؟”‬

‫خاپون تے مصتوط لہجے میں کہا ‪:‬‬

‫”کچھ پہیں ۔ تمہارے ہابھ کی لکیربں کہئی ہیں تمہارا ہابھ اور نصبب دوپوں خالی ہیں۔ میں‬
‫تے اتئی زیدگی میں کنھی اس فدر تبجر ہابھ پہیں دیک ھا ۔ تمہارے نصبب میں اک یال رہ یا ہے ۔‬
‫کسی کا سابھ پہیں ‪ ،‬کسی ا نتے کی ج ھلک پہیں دک ھئی تمہاری لکیروں میں ۔ تم ید فشمئی کا‬
‫تن ھر ہو۔ سوتے کو ب ھی ج ھوپو گی پو مئی کر دو گی ۔”‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 155 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫غایلہ تے تن ھرائی ہوئی نظروں سے خاپون کا س یاٹ ‪ ،‬خذیات سے غاری چہرہ دیک ھا ۔‬
‫ُ‬
‫اس کے ساپولے چہرے کے غام سے نفوش م یدمل ہوتے مخشوس ہوتے ۔ اسے اس کے‬
‫چہرے میں کئی چہرے گڈ مڈ ہوتے نظر آتے ۔‬

‫یایا کا چہرہ ”تم دھوکے یاز ہو کہ یا ِدک ھا۔” پو کنھی اماں کاکی ”تم یاعی ہو”کہئی نظر آئی ۔‬
‫غایلہ تے ات یا ہابھ ج ھیکے سے ک ھیبجا۔ خوف اور وحشت کی ڈھیروں دراڑبں اس کے خوب‬
‫صورت نفوش نگاڑ رہی ب ھیں ۔‬

‫تبچ ھے کی طرف ییز ییز فدم اب ھاتے ‪ ،‬اس کی خوف زدہ نظربں اب ب ھی اس کے چہرے پہ‬
‫ب ھیں۔‬

‫ییزی سے دو تیا سر پہ اوڑھئی غایلہ کو پہ ب ھی دھ یان پہ رہا کہ ہن ھیلی پہ سجی ادھوری مہ یدی‬
‫تے اس کا الل دو تیا داغ دار کر دیا ب ھا ۔‬
‫ُ‬ ‫ن‬
‫لڑک توں کے ج ھرمٹ میں ینھی ڈھولک بجائی ‪ ،‬ذاکرہ کی نظربں اتئی گودی پر ب ھیں ۔ اپہیں‬
‫ُ‬
‫پوں پرپسان دیکھ وہ ڈھولک ج ھوڑ ج ھاڑ ان کی طرف ب ھاگی۔ ”ک یا ہوا گودی ؟ سب خیر ہے ؟‬
‫آپ ب ھیک ہیں ؟”‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 156 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ذاکرہ کے نفکر سے پوج ھنے پہ غایلہ پری طرح خویکی ۔ ب ھر خوف زدہ لہجے میں ذاکرہ سے مجاظب‬
‫ہوئی ۔‬

‫”ذا … ذاکرہ ! مچ ھے گ ھر لے خلو یا ۔ مچھ … مچ ھے پہاں پہت ڈر لگ رہا ہے ۔ ”‬

‫غایلہ کی ک یک یاہٹ پہ ذاکرہ تے اس کی خادر اس کے گرد ل نیئی اور گل مچمد سے گاڑی‬


‫گ بٹ پہ التے کا کہہ کر ا سے شہارا د نتے ہوتے گاڑی یک الئی ۔‬

‫سکببہ صاخبہ کو خیر ہوتے یک وہ گاڑی میں نینھ خکی ب ھیں ۔ ”لوگ ک یا کہیں گے” سے‬
‫م‬ ‫ہ‬‫پ‬ ‫گ‬ ‫ب‬ ‫ف‬ ‫ی‬‫ن‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫پ‬ ‫ُ‬
‫ی‬ ‫ب‬ ‫ی‬
‫زیادہ ا یں ا ئی ئی کی کر ہو رہی ھی خو ھر بحنے ک پری طرح سے بجار یں ھ ک رہی‬
‫ب ھی ۔‬

‫”ذاکرہ !گودی کتسی ہے ؟ ا بھ گئی ہے؟”‬

‫غایلہ کے کمرے سے نکلئی ذاکرہ کو دیکھ سکببہ صاخبہ تے ا س سے پوج ھا۔‬

‫”اب ھی ا ب ھی ہیں وہ ! ساری رات بجار میں نیئی رہیں ۔ ب ھیڈے یائی کی نی یاں ب ھی کرئی رہی‬
‫ُ‬
‫مگر تے سود۔ اب ھی طی نعت کچھ سینھلی ہے ان کی تنھی می یان کا یاس یا لینے خا رہی ب ھی۔”‬
‫ن ً‬
‫ان کو فص یال خواب د ئی ذاکرہ سیڑھ توں کی طرف پڑھ ئی ۔‬
‫گ‬ ‫ت‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 157 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫”ستو !میری خاتے ب ھی ایدر ہی لے آپو۔”‬

‫پر سوچ ایداز میں ا سے ہدایات د تنیں سکببہ صاخبہ غایلہ کے کمرے کی خاتب پڑھ گ نیں‬
‫۔‬
‫م م‬
‫کمرے میں وسنع در جبے کی یدولت صبح کی ینھی ی نھی دھوپ اور ب ھیڈی ہوا کے ج ھو یکے‬
‫رقصاں بھے ۔ صحن میں لگے تے حساب گالپوں کی خوستو ا ن کے رقص کے لنے خونصورت‬
‫سی دھن ج ھیڑے ہوتے بھے ۔‬

‫سکببہ صاخبہ تے ایک ب ھر پور ساپس لینے ہوتے غایلہ کے کمرے کی یازہ سی صبح کو ا نتے‬
‫ن‬
‫ایدر ا یارا۔ ان کی م یالسی نظروں تے ییرس میں کرسی پہ دوپوں ییر سمینے ینھی غایلہ کو دیکھ‬
‫ل یا ب ھا ۔‬
‫ی‬
‫وہ خاموسی سے اس کے یاس کرسی پہ آکے نینھ گ نیں ۔ غایلہ کی روئی روئی الل آ ک ھیں‬
‫تیلے صاف آسمان پہ معلق ب ھیں ۔ خاتے کیئی دپر پوپہی خا موسی کا پہرہ رہا کہ آخر سکببہ‬
‫صاخبہ تے خپ پوڑی ‪:‬‬

‫”کل ک یا ہوا ب ھا غایلہ ؟”‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 158 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫غایلہ ت یا خو یکے ان کے سبحیدہ چہرے کی طرف دیک ھنے لگی ۔ ا سے ت یا ب ھا اس کی اماں تب‬
‫ہی ا سے ”غایلہ ” کہہ کے نکارنیں خب کچھ پہت پرپسان کن ہویا ۔‬

‫”کچھ پہیں اماں پس دل گ ھیرا گ یا ب ھا ا دھر ۔ ت یا پو ہے آپ کو پہیں پس ید مچ ھے عح بب سی‬


‫ٰ‬
‫رسمیں ۔ خود کو اغلی و ارقع دک ھاتے کی کوشسیں ۔”‬

‫نیئی کے یاپرات پڑھئی سکببہ صاخبہ کو غایلہ آج ب ھی کئی سال پہلے کی وہ تنھی سی غایلہ‬
‫لگی ‪ ،‬خو ا س سام خویلی کے صحن میں خاتے نیئی سکببہ صاخبہ کو م نفکر جھوڑ گئی ب ھی ۔‬
‫ک‬ ‫ی‬
‫”آپ تے ایلس ان دا ویڈر لی یڈ د ھی ہے اماں ؟”‬

‫آپ کو ت یا ہے ‪ ،‬اماں مچ ھے ات یا آپ ایلس جتسا لگ یا ہے ‪ ،‬اس خویلی ‪ ،‬اس ماخول میں یکشر‬
‫س‬
‫اجیئی ۔ کوئی ک توں پہیں سمچ ھیا مچ ھے اماں ؟ آپ پو یں م از م ‪ ،‬یں غام سی لڑکی‬
‫م‬ ‫ک‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫مچ‬

‫ہوں۔ مچ ھے غام سی زیدگی گزارئی ہے ۔”‬

‫اتئی ج ھوئی سی یاک خڑھاتے وہ یاراضی سے کہہ رہی ب ھی ۔ خب کہ اس کی سادہ سی اماں‬


‫ی‬
‫اجین ھے سے ا سے د ک ھئی ہوتے پولیں ‪:‬‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 159 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫”غا یلے میرا بجہ!کون ڈال رہا ہے پہ خ یاس تمہارے تن ھے سے ذہن میں اور پہ ک یا کہا کس‬
‫کی طرح ہو تم؟”‬

‫تنھی سی غایلہ کے پو مزاج ہی پہیں مل رہے بھے ‪ ،‬ت یک کے پولی‪:‬‬

‫ایلس اما ں ! وہ میری طرح ایک غام سی لڑکی ب ھی ‪ ،‬خو اس خویلی کی ہی طرح عح بب و‬
‫غرتب خگہ میں خا کے ب ھتس خائی ہے ‪ ،‬گم ہو خائی ہے ۔ سروع میں پو اسے ب ھی پہت‬
‫مزہ آ یا ہے ‪ ،‬ب ھر آہشبہ آہشبہ ایدازہ ہویا ہے کہ وہ ایک ف ید خاپہ ہی ہے اور ف ید جیئی حسین‬
‫ہی ک توں پہ ہو ہوئی پو ف ید ہے۔”‬

‫اماں تے فکر م یدی سے ا سے دیک ھنے ہوتے ‪،‬سمچ ھاتے کی کوشش کی ‪:‬‬

‫” دیکھو میری گودی ! پہ ف ید پہیں ‪ ،‬تمہارا خونصورت مجل ہے اور تم پہاں کی گودی ہو ۔ت یا‬
‫پہیں کیئی لڑک یاں تمہاری زیدگی کو دیکھ کے رسک کرئی ہوں گی‪ ،‬ا پسے یا سکری پہیں کرتے‬
‫جبے ‪ ،‬ہللا یاک یاراض ہو خا یا ہے اور وہ یاراض ہو تے پو پہت پرا ہویا ہے ۔ اور تم ؟تم پو‬
‫ہو ب ھی…”‬

‫اماں کی یات ادھوری رہ گئی اور غایلہ پو لنے لگی ‪:‬‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 160 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫”تم پو ہو ب ھی س ید زادی ۔ تمہیں پو دوسروں کے لنے م یال نی یا خا ہنے‪ ،‬تمہیں ت یا ہویا خا ہنے‬
‫کہ تم غام لڑکی پہیں ہو ‪ ،‬یا بن سکئی ہو ۔ ہمارے گ ھروں کی لڑک یاں ا پسے ہی کرئی ہیں ۔”‬
‫ب‬
‫پہی یا اماں ؟ ا س تے داتت ھیبحنے ہوتے پوج ھا ۔‬

‫”اماں !میں ک یا کروں میں غام سی ہی لڑکی ہوں۔ میرا دل ب ھی کریا ہے ‪،‬ک ھیلنے کو‪ ،‬زور زور‬
‫سے ہتسنے کو ‪ ،‬شہ یل یاں ت یاتے کو‪ ،‬خو دل کرے جتسے دل کرے ک ھاتے کو‪ ،‬یایا کے سابھ‬
‫کوتبہ گ ھو منے کو ‪ ،‬کسی ب ھیلے سے گول گبہ ک ھاتے کو ‪ ،‬اتئی شہ یل توں کے گ ھر خاتے کو ‪،‬‬
‫ان کی طرح آزاد زیدگی گزارتے کو‪ ،‬ک یا کروں میں امی؟”‬

‫اس کی آیکھوں میں آپشو ییر رہے بھے کہ وہ مزید پولی ‪:‬‬

‫”اماں !ک یا س ید زادپوں کے دل پہیں ہوتے ؟ اگر پہیں ہوتے پو میرا دل ک توں ہے ؟”‬
‫م‬
‫اس کی اماں تے تنھی سی غایلہ کو دکھ سے دیک ھا ب ھا ‪ ،‬خو ت یا کچھ سنے‪ ،‬اتئی یات کمل‬
‫کرتے ییزی سے ایدر کی طرف پڑھ گئی ۔‬

‫اس کی پرپسان سی اماں کے ہابھ میں یکڑا خاتے کا کپ ا س دن ب ھی ب ھیڈا ہو گ یا ب ھا اور‬


‫آج ب ھی۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 161 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ن‬
‫ذاکرہ خاتے کب کی گم ضم ین ھی سکببہ صاخبہ کے ہابھ میں خاتے کا کپ یکڑا کے خا خکی‬
‫ب ھی۔‬

‫تے دلی سے یاس یا کرئی غایلہ کا ب ھ نکا چہرہ ‪ ،‬اپہیں مزید فکرم ید کر گ یا ۔ وہ کتسے ا س سے وہ‬
‫ُ‬
‫یات کہیں خو وہ کہنے آئی ب ھیں ۔ کچھ دپر دییز خاموسی اپہیں گ ھیرے رہی کہ یاآلخر وہ‬
‫ہمت کر ہی نین ھیں ‪:‬‬

‫”غا یلے !آج مع ید کی سادی ہے یا۔”‬


‫پ‬ ‫ُ‬ ‫مچ‬ ‫س‬
‫غایلہ تے یا ھی سے ان کی یال وجہ کی تمہ ید پر ا ہیں نکا ۔‬

‫”وہ اور ساپزے پہت خوش ہیں ما سا ہللا ۔ میں پہیں خاہئی کہ ان کی خوسی میں کوئی رئی‬
‫پراپر ب ھی کمی آتے یا خدابچواسبہ ان کی سادی ر ک خاتے۔”‬

‫ماں کی تے یکی یات پہ غایلہ تے دہل کے کہا ‪:‬‬

‫”ہللا پہ کرے اماں کون خاہے گا اپسا ‪ ،‬کتسی یانیں کر رہی ہیں آپ ؟‬

‫”تم اپسا پہیں خاہئی غایلہ؟”‬

‫سکببہ صاخبہ کا سبحیدہ لہجہ ‪ ،‬غایلہ کی دھڑکن ییز کر گ یا ۔ دھڑ کنے دل کے سابھ وہ پولی ‪:‬‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 162 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫”طاہر ہے اماں پہیں خاہئی ۔”‬

‫اماں کی پر سوچ نظربں ‪ ،‬اس کے خیران چہرے پہ یکی ب ھیں ۔‬

‫”پو ساہ زبن سے سادی کر لو ۔ ”‬


‫ن‬
‫لفظ بھے کہ یگھال ہوا ستشہ ؟ شسدر ینھی غایلہ خیرایگی اور صدمے کے ملے خلے یاپرات لنے‬
‫اماں کے سبحیدہ یاپرات خابچ رہی ب ھی ۔‬

‫”ب ھائی کی خوسی اب تمہارے ہابھ میں ہے نی یا ۔ تمہاری چجی تے سرط رک ھی ہے کہ پہلے‬
‫ساہ زبن اور غایلہ کی م یگئی ہو گی ‪ ،‬ب ھر ہی ساپزے اور مع ید کا نکاح ہو سکے گا ورپہ پہیں ۔‬
‫تم پو خاتئی ہویا‪ ،‬ہمارے رسم و رواج کتسے ہیں ۔ اس طرح خات یداد خایدان میں ہی رہے گی‬
‫اور ہمیں ب ھی ڈھارس رہے گی کہ ہماری گودی ات توں میں ہی ہے ۔ آخری ف نصلہ پہر خال‬
‫تمہارا ہی ہے ک توں کہ تم خاتئی ہو ہمارا قی یلہ سب کچھ ت نی توں کی مرضی ہی سے کریا ہے ۔‬
‫”‬
‫ن‬
‫اماں خپ ہو نیں پو تن ھر کا مخشمہ تئی ینھی غایلہ تے ب ھوڑی خ نتش کی اور ات یا چہرہ ج ھکا دیا‬
‫۔ تے سک قی یلہ اتئی ت نی توں کی مرضی ہی سے ف نصلے کریا ہے‪ ،‬مگر ا پسے کے ا ن کے لنے‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 163 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ہر در ت ید کر کے ‪ ،‬ہر ممکبہ ام ید کا دیا بچ ھا کے ‪ ،‬اتئی مرضی کے ر سنے پہ مشعل روسن کر‬
‫کے‪ ،‬پوج ھا خا یا ہے اب تمہاری مرضی ک یا ہے اور س یدزادیاں خ نہیں ہمتشہ نعاوت کی غیرت‬
‫یاک ابجام ہی دک ھاتے خاتے ہیں ‪ ،‬خاموسی سے قی یلے کے سچ ھاتے ر سنے پر ہی خل پڑئی‬
‫ہیں ۔‬
‫مچ‬ ‫س‬
‫”پو ہم ”ہاں” ھیں ؟”‬

‫ماں کا بخ پشبہ لہجہ ‪ ،‬اسے یاور کرا گ یا کہ اس کا خواب ک یا ہویا خا ہنے۔ اس کے ل توں تے‬
‫خود ہی اس کے عمر ف ید کی سزا ‪ ،‬ا س مح نضر سے ”چی ” میں س یا دی ۔‬

‫کچھ ہی دپر ف یل ‪ ،‬الل خوڑے میں ‪ ،‬سرمائی ساپزے کو رحصت کرا کے الیا گ یا ب ھا ۔ گو کہ‬
‫طے پہی ہوا ب ھا کہ پہلے غایلہ کی م یگئی ہو گی ب ھر ہی ساپزے کا نکاح‪ ،‬ل یکن پہ ب ھی قی یلے‬
‫کی رواتت ب ھی کہ حس گ ھر میں ان کی نیئی کی یات طے ہو خائی ہے وہاں سادی کے نعد‬
‫ہی وہ فدم رکھ سکئی ہیں ۔ تنھی غایلہ ب ھائی کی سادی پہ ب ھی پہ خاسکی ب ھی۔‬

‫یلوچی یگڑی اور آف واتٹ پوسکی کی سلوار قم نص میں ‪ ،‬ساپزے کے فدم سے فدم مال کے‬
‫خلیا مع ید س ید کسی شہزادے سے کم پہیں لگ رہا ب ھا ۔ پرات پوری دھوم دھام سے دلہن‬
‫لے کے لوئی ب ھی ۔‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 164 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ب ھولوں کی یارش سے ان کا اسنف یال ک یا گ یا۔‬

‫ساپزے کا پہال فدم غرق ِ گالب سے ب ھرے پربن میں دھال کے گ ھر کی دہلیز پہ رک ھوایا گ یا‬
‫۔ ب ھر رسموں کا پہ خنم ہوتے واال سلسلہ سروع ہوا ۔‬

‫دور خاموش ک ھڑی غایلہ ‪ ،‬خالی خالی نظروں سے تمام رسومات دیکھ رہی ب ھی ۔ س یاہ سنفون‬
‫کے خوڑے پہ خوب صورت سا یازک خایدی کاکام ت یا ہوا ب ھا ۔ شہر کے مغروف ڈپزاییر‬
‫ح ً‬
‫سوروم سے پہ خوڑا مع ید تے تے خد ت یار سے اتئی سادی کے لنے غایلہ کو ب ف یادیا ب ھا ۔‬

‫م یک اپ سے میرا چہرہ کئی ایدپشوں میں گ ھرا ہوا ب ھا ۔ گزسبہ رات کی نکل نف ‪ ،‬اس کے‬
‫چہرے پہ زردی کی صورت یک ھری ہوئی ب ھی ۔‬

‫ایک چجی ب ھیں خو یار یار اس کے صدفے واری خا رہی ب ھیں اور غلیزے‪ ،‬خو اس کے یاس‬
‫سے ہٹ ہی پہیں رہی ب ھی۔‬

‫غایلہ اتئی یاسمچھ پہ ب ھی کہ اس م یگئی کے تبچ ھے ج ھئی ساہ زبن کی ب ھوری آیکھوں میں‬
‫امڈتے س یاپش کا وہ م نظر ب ھول خاتے ۔ ا سے ایدازہ ب ھا کہ چجی کی صد دراصل ساہ زبن‬
‫کی صد ہے ۔ ا س کا پس خلیا پو ساہ زبن کے مبہ پہ خا کے انکار کرئی ‪ ،‬پر سا منے اسیبج پر‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 165 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫نین ھے مع ید اور ساپزے کی پو ت یاہ یا خوڑی اور ان کی خوستوں کا ہی خ یال ب ھا خو غایلہ کو‬
‫روکے ہوتے ب ھا ۔‬

‫”غا یلے آئی … غا یلے آئی !”۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫ب‬ ‫ھ‬ ‫ج‬


‫چ‬
‫غلیزے تے اس کا یازو ھوڑ کے ا سے خ یاالت کی دت یا سے یاہر نکاال ۔‬

‫”ہمم !ک یا ہوا ؟” خواس بجال کرئی غایلہ تے خواب دیا۔‬

‫”وہ آپ کو م یگئی کی رسم کے لنے یال رہے ہیں سب۔”‬

‫غلیزے تے ہجکجاتے ہوتے خواب دیا ۔‬

‫غایلہ تن ھرائی ہوئی نظروں سے ا سے اور اس کے ت بچ ھے ک ھڑی لڑک توں کو یک رہی ب ھی ۔‬

‫”گودی !”‬

‫ا نتے تبچ ھے ذاکرہ کی آواز سیئی وہ یلئی ب ھی ۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 166 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ذاکرہ ا س سے نظربں مالتے نعیر‪ ،‬اس کا دو تیا سر پہ اوڑھاتے لگی۔ غایلہ کسی تت کے‬
‫مات ید ک ھڑی رہی ۔‬

‫یال وجہ ہتسئی ‪ ،‬کھلکھالئی لڑک توں تے ا سے گ ھیرا اور اس کے ہابھ یکڑ کے اسیبج کی طرف لے‬
‫خاتے لگیں۔ غایلہ تے مڑ کے تبچ ھے ک ھڑی ذاکرہ کو دیک ھا خو ا تنے آپشو پوبچھ رہی ب ھی ۔‬

‫ایگوب ھی پہ یاتے کی رسم کا آغاز ہویا ب ھا ۔ سادہ س یاہ دو تیا کس کے سر پہ اوڑھے ‪ ،‬فق چہرہ‬
‫لنے سوگوار سی دلہن کو ‪ ،‬چجی تے م یگئی کی ایگوب ھی پہ یائی ۔ یالنیں لیئی ا س پر سے نتسے‬
‫وارئی چجی کا پس پہیں خل رہا ب ھا کہ اب ھی اسے رحصت کرا کے ا نتے سابھ لے خلیں ۔‬

‫اب کے غلیزے اس کے یاس آئی ب ھی ۔ خونصورت الل دو تیا حس پہ ب ھاری ب ھکرم کس یدہ‬
‫کاری پہاتت نفاست سے کی گئی ب ھی‪،‬ا سے اوڑھائی ب ھی ۔ تت تئی غایلہ کے خذیات اور‬
‫احساسات ب ھی ساید تن ھر کے ہی ہو گنے بھے ۔ تنھی ا سے کچھ مخشوس ہی پہیں ہو رہا ب ھا ۔‬

‫”م یارک ہو سلنمہ پہن ‪ ،‬اتئی ت یاری سی دلہن آج سے آپ کے ساہ زبن کی ہوئی ۔”‬

‫پہ کس کی آواز ب ھی غایلہ پہیں خاتئی ب ھی ‪ ،‬مگر الفاظ کینے زہر یلے بھے پہ صرور پہجاتئی ب ھی ۔‬
‫وہ ان الفاظ کا زہریال ڈیک ا نتے دل میں ت توست ہویا مخشوس کر سکئی ب ھی ۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 167 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ک یا لڑک یاں اتئی ارزاں ہوئی ہیں کہ کوئی ب ھی آکے ایک ایگوب ھی ان کی انگلی میں پہ یا کے ات یا‬
‫ُ‬
‫ت یا لے ؟ لڑک توں سے پو اج ھی فشمت رپوڑھ توں کی ہے ۔ان کا مالک ‪ ،‬گاہک کو ان کی‬
‫ُ‬
‫فنمت کم کرتے پہیں د تیا اور گاہک اپہیں خریدتے کے نعد کسی ریگین ستسے میں ڈال‬
‫ُ‬
‫کے سجا لی یا ہے ۔ اپہیں ب ھنھویدی لگنے پہیں د تیا ۔ ب ھنھویدی پو ا ن لڑک توں کو اکیر لگ‬
‫خائی ہے خ نہیں ایک ایگوب ھی کے غوض کسی کا ب ھی ت یا دیا خا یا ہے۔‬

‫ب ھنھویدی ؟ ہاں !‬

‫پہ ب ھنھویدی ہی پو ب ھی خو اس کی ادھوری مہ یدی لگی انگلی سے ل بٹ خکی ب ھی یا ساید کوئی‬


‫کیڑا خو اس کی انگلی سے ل بٹ کر ا س کا خون خوس رہا ب ھا۔ غایلہ کی طرف کسی تے‬
‫من ھائی پڑھائی ب ھی ۔ پہت کوشش کے یاوخود وہ یالکل ج ھویا سا من ھائی کا یکڑا ہی لے سکی‪،‬‬
‫مگر وہ پورے وپوق سے پہ یات کہہ سکئی ب ھی کہ ا س تے اتئی پوری زیدگی میں اِ س سے‬
‫زیادہ کڑوا کچھ پہیں خک ھا ب ھا ۔ ا سے اپسا لگا جتسا کوئی سلگ یا ہوا انگارہ زیان پہ رکھ دیا ہو ۔ وہ‬
‫ا سے ب ھوک یا خاہئی ب ھی ۔‬

‫وہ ا نتے سر پہ سجے ب ھاری ب ھکرم پوجھ کو ا یار کے دور ب ھی یک د تیا خاہئی ب ھی ۔‬

‫رگڑ رگڑ کے اتئی انگلی دھویا خاہ ئی ب ھی حس میں کسی اور کے یام کی ہن ھکڑی لگ خکی ب ھی ۔‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 168 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ل یکن اِ س غا ِلم وحشت میں ب ھی کچھ ب ھا خو ا سے روک رہا ب ھا پہ سب کرتے سے ۔‬

‫ساید اس کے خواس بھے خو اب ب ھی بجا بھے ا س تے پہ مشکل خود پہ فاپو یایا ب ھا کہ اماں‬
‫اس کے یاس آکے نین ھیں۔‬

‫”سکببہ پہن اب پو آپ میرے گ ھر کی روپق ب ھی ا نتے گ ھر لے آنیں ہیں اب پو ہم سے‬


‫ات نظار پہیں ہویا ۔ اب آپ ب ھی ہماری نیئی خلد ہی ہمیں دے دبں ۔ میرا ساہ زبن پو بچین‬
‫سے ‪ ،‬خب سے اِ ن کی یات طے ہوئی ہے تب سے صرف غایلہ ہی کے سی نے سجاتے نین ھا‬
‫ہے ۔ اب پو ما ساہللا غایلہ کی پڑھائی ب ھی خنم ہو گئی ہے ۔ ہم اب کوئی پہاپہ پہیں س نیں‬
‫گے پس ۔”‬

‫ییز ییز پول ئی چجی جتسے ہی خا موش ہوئی ب ھیں ۔ غایلہ کی پو جتسے دت یا ہی خاموش ہو گئی ب ھی‬
‫۔‬

‫ات یا پڑا دھوکا ؟‬

‫او میرے خدایا …‬

‫”بچین سے یات طے ب ھی؟”‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 169 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫پو اماں تے مچھ سے ج ھوٹ ۔‬

‫ک توں میرا ک یا قصور ب ھا؟‬

‫ک یا ہویا اگر مچھ سے پہ یات پہ ج ھیائی خائی ؟‬

‫کم از کم ساید آج میری آیک ھوں میں ع یدہللا کے سینے اور انگلی میں ساہ زبن کے یام کی‬
‫ایگوب ھی پہ ہوئی ۔‬

‫کجی عمر کے رستوں کے ریگ و پسے ب ھی پہت یکے ہوتے ہیں ۔ میں ب ھی ساہ زبن کی طرح‬
‫اس ر سنے کے ریگ میں ریگ خائی مگر…‬

‫مچ ھے دھوکے یاز کہنے والے میرے یایا تے مچ ھے دھوکے میں رک ھا اور اماں تے پو ج ھوٹ پول‬
‫کے م یگئی کرا دی ؟‬

‫اس کی اب یک کی ساری زیدگی کسی فلم کی طرح اس کی نظروں کے سا منے گ ھوم گئی ۔‬
‫آج یک ِت یایا ات یا ایک ایک دن ا سے ج ھوٹ لگا ‪ ،‬ڈھویگ لگا ۔‬

‫ایک زیدگی سے اک یاتے ہوتے اپسان کے سابھ خب دھوکا ہو پو سب ڈھویگ سب ج ھوٹ‬


‫ہی لگ یا ہے ۔‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 170 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫غایلہ کی ب ھی خالت غیر ہوتے لگی ب ھی ۔وحشت پہ فاپو یایا مشکل ب ھا ۔ یاآلخرخواس تے ہار‬
‫مائی اور وحشت کی خ بت ہوئی ۔‬

‫ایک ج ھیکے سے غایلہ تے ا تنے سر پہ سجا الل دو تیا دور ب ھی نکا۔ پوچ کے ایگوب ھی ا یاری اور‬
‫من ھائی کا یکڑا ب ھو کنے ہوتے ‪ ،‬ہن ھیلی کی پشت سے ات یا مبہ صاف ک یا ۔‬

‫وہ وہیں ک ھڑے ہو کے زور زور سے ہتسنے لگی ۔ الل آیک ھوں سے آپشو رواں بھے اور ہوت توں‬
‫کو قہقہوں سے فرصت پہ ب ھی ۔‬

‫خو چہاں ب ھا وہیں ایگشت یدیداں رہ گ یا اور قہقہے لگائی غایلہ ‪ ،‬اب ایک اجی ئی فدرے موئی آواز‬
‫میں قہقہوں سم بت کہہ رہی ب ھی ۔‬

‫”تماسا تمام سد ‪ ،‬تماسا تمام سد۔”‬


‫س‬ ‫ن‬
‫صوفے پہ ینھی سکببہ صاخبہ اس کے اخایک ج ھیکے سے ب ھوڑا ین ھلیں ‪ ،‬پو اس کی طرف‬
‫ی‬
‫ل یکیں ۔ ا ن کی دیک ھا د کھی ذاکرہ ب ھی آ گئی ۔‬

‫”غایلہ… گودی …”‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 171 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ہر یام ‪ ،‬ہر چہرہ ا س وفت غایلہ کے لنے ت نگاپہ ب ھا۔ وہ کسی صورت فاپو میں پہیں آرہی‬
‫ب ھی ۔‬

‫”تماسا تمام سد۔” کا نغرہ یلید کنے‪ ،‬وحشت اس کے سر خڑھ کے یاچ رہی ب ھی۔ خار زاپو‬
‫نین ھے ”خواس۔” ات ئی ہار پہ پشوے پہا رہے بھے کہ تے خواسی آگے پڑھی اور غایلہ کوگلے لگا‬
‫ل یا۔‬

‫تماسا تمام ہوا کے پہیں ‪ ،‬غایلہ کی تے ہوسی تے اس کی وحشت صرور تمام کر دی ب ھی ۔‬


‫اسے ذاکرہ کے شہارے کمرے کی طرف لے خاتے سکببہ صاخبہ ‪،‬کی سماغت سے ارد گرد‬
‫ہوتے والی جہ م یگوت یاں محفی پہ رہ سکیں ۔‬

‫”اتے ہنے لڑکی پہ جن غاسق ہے۔”‬

‫”ارے ہاں ! پہ پو آسبب زدہ ِدک ھئی ب ھی پہلے دن سے۔”‬

‫”مہ یدی کی رات ب ھی دیک ھا ب ھا کتسے سب ج ھوڑ ج ھا ڑ کے خلی گئی ب ھی۔”‬

‫”پہیں ! دیکھ لی یا پہ ذ ہئی مرنصہ ہے۔”‬

‫”ارے کوئی اِ سے ساہ آغا کا ت یا دو ۔”‬


‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 172 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫”کون ؟ وہ”ع یدہللا ساہ غازی” کے مزار کے م تولی ساہ آغا؟ پڑے پہبجے ہوتے پزرگ ہیں۔‬
‫ُ‬
‫پڑا غلم ہے ان کے یاس ۔ کوئی ت یاتے اپہیں ۔”‬
‫پ پ‬
‫وہ غایلہ کے کمرے یک ہبحنے ہبحنے۔ ”ساہ آغا” سے ملنے کا ف نصلہ کر خکی ب ھیں ۔‬

‫٭…٭…٭‬

‫ع یدہللا ایک معمول کی طرح ہچوم کو خیریا سیڑھ یاں خڑھ یا ‪ ،‬ع یدہللا ساہ غازی کے مزار یک آیا‬
‫س‬
‫ب ھا۔ پہ فدتم مزار شہر کی طح سے کافی اوبجائی پہ ت یا ہوا ب ھا ۔ وفت کے سابھ سابھ مزار‬
‫میں کئی ت یدیلیاں آنیں ل یکن اس کی مشہور سو سیڑھ یاں آج ب ھی اس کی پہجان بھے ۔‬
‫ً‬
‫دن رات خا گنے ر ہنے والے ش ِہر کراچی کے یاستوں کا مزار پہ نفرت یا خونتس گ ھینے ہی یات یا‬
‫ت یدھا رہ یا ۔ ع یدہللا گزسبہ دو سال سے دوپہر کو پہاں آ یا اور رات گنے گ ھر خا یا ۔ ساہ آغا کی‬
‫س یگت تے اس کی سحصبت پہ کئی می بت اپرات مرتب کنے بھے ۔‬

‫قطع دار ڈاڑھی ‪ ،‬سادہ سی قم نص سلوار اور ک یدھوں پہ ڈال عمامہ ‪ ،‬ع یدہللا کی سحصبت کو مزید‬
‫یک ھار بخش خکے بھے ۔ اِ سی مزار کے فرتب واقع پوش غالفے کی مسجد میں وہ مغرب کی تماز‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 173 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫کی امامت ب ھی کراتے لگا ب ھا۔ چہرے پہ ب ھیلی وحشت کی خگہ اب سکون کا ڈپرا نظر آ یا ب ھا‬
‫۔الببہ آیکھوں میں ب ھیلی وپرائی اب ب ھی اتئی خگہ فاتم ب ھی ۔‬

‫ان دو سالوں میں ساہ آغا تے ا نتے غلم کے وسنع سم یدر سے خ ید قظرے ہی شہی ع یدہللا‬
‫کو ب ھی سوتبہ بھے ۔ ع یدہللا کو ان کے روخائی غلم کا ایدازہ پو تب ہی ہو گ یا ب ھا خب وہ‬
‫ع یدہللا کے فلئی سکون کے لنے اسے یائی دم کر کے د نتے بھے ۔ وہ یائی نینے ہی ع یدہللا‬
‫کو ا نتے ایدرسکون کے ب ھیڈے مین ھے حشمے پہنے مخشوس ہوتے ۔‬

‫ل یکن ا سے پہ خیر پہ ب ھی کہ ساہ آغا کے غلم کا ات یا خرجہ ہو گا ۔ وہ پو خب مزار پہ یافاغدگی‬


‫سے آتے لگا تب ا سے غلم ہوا ۔‬

‫ان دو سالوں میں ا س تے ساہ آغا کو پہت سے لوگوں کے مشکالت کا خل فرآئی آیات‬
‫اور سورپوں کے ذر نعے نکا لنے دیک ھا ب ھا ۔ ساہ آغاکوئی نتشہ ور غالم یا غامل پہ بھے ۔ وہ پو ا س‬
‫مزار کے م توالی اور خدا کے ت یک ت یدے بھے خو ا نتے غلم کے مظاپق لوگوں کو فرآئی آیات‬
‫ت یاتے خ نہیں پڑ ھنے سے‪،‬ہللا یاک ات یا قصل فرماتے اور ا ن کی مشکالت آسان ہو خانیں۔‬

‫اِ س مزار پہ اکیر آسبب زدہ لوگوں کو ب ھی الیا خا یا کہ ساہ آغا کو جن نکا لنے میں خاص‬
‫مہارت خاصل ب ھی ۔ ع یدہللا کو سروغات میں پو ساہ آغا اس خگہ نین ھنے یک کی اخازت پہ‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 174 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ُ‬
‫د نتے بھے چہاں وہ جن نکا لنے بھے ‪ ،‬ل یکن رفبہ رفبہ ع یدہللا کا یڈر بن اور ا س کا پڑھ یا رچجان‬
‫دیک ھنے ہوتے اپہوں تے ا سے نین ھنے کی اخازت دے دی ۔‬

‫اب ع یدہللا پہ صرف ان کے سابھ نین ھنے لگا ب ھا یلکہ اکیر ان کی مدد ب ھی کر دیا کریا ۔ آج‬
‫ب ھی اتئی ہی دھن میں گم سیڑھ یاں خڑھ یا ع یدہللا ساہ آغا یک آیا ب ھا۔‬

‫لوگوں کے ج ھرمٹ میں گ ھرے ساہ آغا کی نظر ع یدہللا پہ پڑی پو وہیں سے ہابھ کے‬
‫ب‬ ‫ً ُ‬
‫اسارے سے سالم ک یا خوایا م کراتے ہوتے ع یدہللا تے ھی ہابھ اب ھا دیا۔‬
‫س‬

‫آج جمغرات کا دن اور غف یدت م یدوں کا یات یا ت یدھا ہوا ب ھا۔ آج ب ھی سیڑھ توں کے یاس بتجے‬
‫کوتے میں نین ھا ملیگ ”جمغرات ب ھری مراد” کی سدانیں یلید کر رہا ب ھا ۔ مزار کے ایدروئی‬
‫خاتب داخل ہوتے کے دو دروازے بھے ۔ ایک خوانین کے لنے مح نص ب ھا خب کہ دوسرا‬
‫مردوں کے لنے ۔ دوپوں دروازوں سے لوگ ایدر خاتے ‪ ،‬فابجہ پڑ ھنے ‪ ،‬دغا ما یگنے اور نکل آتے‬
‫۔‬
‫ُ‬
‫وہیں ک ھڑے ساہ آغا‪ ،‬ہابھ میں مور کے ت یکھ اب ھاتے ا ن کے سر ج ھاڑتے ‪ ،‬یالکل ا پسے‬
‫جتسے ا ن پہ لگی گ یاہوں کی گرد ج ھاڑ کے ا ن کا اصل مسلمان دیک ھیا خا ہنے ہوں ۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 175 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫اکیر کسی کو زار وقظار روتے‪ ،‬اسنعفار کرتے یا دغا ما یگنے دیکھ کر خ یکے سے ان کے خالی‬
‫ُ‬
‫ہاب ھوں میں گالب کا کوئی ب ھول ب ھما د نتے ۔ اور اس یاتت دریافت کرتے پہ ساہ آغامسکرا‬
‫کے کہنے ‪:‬‬

‫”پہ لوگ ان مزاروں پہ ان فیروں سے ما یگنے پہیں آتے ع یدہللا۔ وہ رب سو ہنے سے ما یگنے‬
‫آتے ہیں پس ان مزاروں پہ آ کے اِ س لنے ما یگنے ہیں کہ اپہیں نقین ہویا ہے پہایان کا‬
‫رب اپہیں ماپوس پہیں کرے گا ۔ تمہیں ت یا ہی جبے دغا ک یا ہے ؟ دغا یام ہی کامل نقین‬
‫کا ہے ۔ جتسے ہی ہللا کے ت یدے کا نقین بخبہ ہوا و پسے ہی مال ِک دوچہاں تے کہہ د تیا ہے‬
‫”کن ف یکون۔” ”ہو خا”اور ب ھر وہ ہو کے رہ یا ہے‪ ،‬ل یکن اکیر لوگوں کی دغانیں پہاں آ کے‬
‫ُ‬
‫ب ھی س ِرف ف تول بت پہیں یانیں ‪ ،‬حس کی وجہ ان کا میزلزل نقین ہویا ہے اور میں پہیں‬
‫خاہ یا کہ ا پسے لوگ پہاں سے ماپوسی لے کے نکلیں ۔ تنھی میں اکیر ان کے ہاب ھوں میں‬
‫ب ھول رکھ د تیا ہوں ۔ ا پسے ایک تنھی سی ا م ید ان کے دلوں میں خاگ خائی ہے کہ ساید‬
‫پہ ان کے رب کا اسارہ ہے کہ ان کی مراد صرور پوری ہوگی اور وہ خالی ہابھ پہ خانیں گے‬
‫۔ جبے ماپوسی کفر ہے‪ ،‬اس نفرت ب ھرے زماتے میں کسی کو کفر سے بجا کے تنھی سی‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 176 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ام ید کی کوت یل یکڑا د تیا گ یاہ کہاں ہے ۔ پس پہ سب رب سو ہنے کی مرضی ہے ‪ ،‬دیکھ اور‬
‫سر دھن۔”‬

‫ع یدہللا اپہی کی یانیں یاد کریا ہوا اپہیں ایک زار وقظار روتے پزرگ کے خالی ہاب ھوں میں تن ھا‬
‫سا ب ھول رک ھیا دیکھ رہا ب ھا ۔ ک یا سچ میں سجا نقین ہی دغا کی ف تول بت کا اصل راز ہے ؟ اگر‬
‫ہاں پو آج میں ک توں پہ ہر ایدپشہ ہر وسواس ب ھال کے اس کی ایک ج ھلک مایگ کے‬
‫دیکھوں؟‬
‫ی‬
‫آ ک ھیں ت ید کنے ک ھڑے ع یدہللا تے ا نتے ہابھ دغا کے لنے یلید کنے بھے۔‬

‫ہللا پو پڑا رخنم اور کرتم ہے یاک ہے ‪ ،‬غالی سان ہے ۔ میں پو ییرے سا منے ک ھڑے ہوتے‬
‫کے فایل ب ھی پہیں کجا کچھ مایگوں ۔ پر یا رب ییرے ہی ت یک ت یدے تے مچ ھے ام ید دالئی‬
‫ہے کہ نقین سے مایگوں پو پو رد پہیں کریا ۔ یا رب میں پہت ہی تبچ اپسان ہوں‪ ،‬بچھ سے‬
‫ماپوس ب ھی ہو گ یا ب ھا ۔ نقین سے مانگا ب ھی پہ ب ھا‪ ،‬مگر آج خب مایگ رہا ہوں پو سرم یدہ ہوں‬
‫۔ یا رب ِ کرتم مچ ھے اس کی ایک ج ھلک دک ھا دے پس۔ مچ ھے پہیں ت یا کے کتسے مچ ھے صرف‬
‫ایک یار اس کی ج ھلک دک ھا دے یا ہللا ۔ مچ ھے غلم ہے کہ میری دغا ب ھی میری طرح تبچ ہے ‪،‬‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 177 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫میں مایگ رہا ہوں پو ک یا ‪ ،‬ایک س ید زادی کی ج ھلک ۔ پر میرا نقین ایل ہے آج میری دغا رد‬
‫پہ ہو گی۔”‬
‫م‬
‫دغا کمل کرتے ہوتے ا س تے ا نتے ہابھ آپشوپوں سے پر چہرے پہ ب ھیرے پو ا سے‬
‫مخشوس ہوا کہ اس کے ہابھ میں ب ھی گالب کی ایک تنھی سی کلی مہک رہی ب ھی ۔ وہ‬
‫ہ‬ ‫پ‬ ‫ُ‬
‫ب‬ ‫ل‬ ‫م‬ ‫ق‬
‫م کرایا لی د عہ ا س تے خشوس ک یا کہ ا ن لوگوں کو کتسا گ یا ہو گا جن کے ہا ھوں‬ ‫س‬
‫ُ‬
‫میں ساہ آغا ہمتشہ اپسی کلیاں رکھ د نتے بھے۔ کلی ہابھ میں لنے م کرا یا ہوا وہ ساہ آغا کو‬
‫س‬
‫م یالسی نظروں سے ڈھویڈتے لگا ۔ ا سے ب ھوڑے سے فاصلے پہ ساہ یاآغا کسی کے ہاب ھوں‬
‫ُ‬
‫میں خ یکے سے ب ھول رک ھنے نظر آتے ۔ وہ ب ھرپور م کراہٹ کے سابھ ا ن کی طرف پڑھا۔‬
‫س‬

‫یایا اجی یاط سے دغا کے لنے ب ھیالتے‪،‬کسی خاپون کے ہاب ھوں میں ب ھول رکھ رہے بھے ۔‬
‫کالی خادر میں آدھا چہرہ ڈ ھکے ‪ ،‬کسی خذب کی ک نف بت میں دغا مایگئی خاپون کو خیر پہ ہوئی اور‬
‫ساہ آغا ب ھول رکھ کے ع یدہللا کی طرف م توجہ ہوتے ۔‬

‫”اب پولو جبے کتسا لگ یا ہے ؟”‬


‫ُ‬
‫”اف یایا ک یا ت یاپوں کتسا لگ یا ہے ۔ آج مچ ھے ا پسے لگا جتسے سچ مچ میرے ہابھ حس دغا کے‬
‫لنے یلید بھے ‪ ،‬وہ ہللا یاک تے سن لی اور میرے خالی ہابھ ب ھر دتے۔”‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 178 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ع یدہللا بچوں کی طرح خوش ہوتے ہوتے ساہ آغا کے سا منے ات ئی ک نف بت ت یان کر رہا ب ھا ‪،‬‬
‫کہ اس کی نظر ا ن کے غقب میں ک ھڑی ا سی خاپون پہ گئی ۔ دغا کے لنے ا ب ھاتے ان‬
‫کے ہابھ تے دم سے گر خکے بھے ۔ ا ن میں رک ھا ساہ یایا کا ب ھول ‪ ،‬خادر والی لڑکی کے‬
‫ییروں کے یاس پڑا ب ھا ۔ ع یدہللا کی نظر تے ساخبہ اس کے ییروں پہ گئی ۔‬

‫وہی س ی ِگ مرمر سے پراس یدہ ییر خو ایک دقعہ اس کے دل کی دہلیز پہ پڑے بھے اور ا پسے‬
‫ت بت ہوتے بھے کہ ب ھر کنھی اس کے دل کی زمین پہ کسی کے فدموں کے پسان پہ‬
‫پڑے۔‬

‫وہ خیران اس کے ییروں پر سے نظر ا ب ھا یا‪ ،‬اس کے چہرے کو یکنے لگا ۔ کالی خادر سے‬
‫ی‬
‫آدھا چہرہ ڈ ھکے‪ ،‬خیران ج ھایکئی شہد ریگ آ ک ھیں تے سک غایلہ س ید کی ب ھیں ۔‬

‫ع یدہللا کا وخود زلزلوں کے زپ ِر اپر ب ھا۔ اس کا ذہن کسی ک ید ذہن جبے کی سل بٹ کی طرح‬
‫خالی ب ھا۔‬

‫ع ید ہللا اور ا س خادر والی لڑکی کو پوں تن ھر کا مخشمہ نتے دیکھ ساہ آغا کو یات کچھ کچھ سمچھ‬
‫آ تے لگی ب ھی۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 179 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫س‬
‫ع یدہللا کچھ سین ھال اور کچھ سو خنے مچ ھنے کی ک نف بت میں آیا‪ ،‬پو ا تنے رب کے آگے سجدہ ِ‬
‫سکر بجا التے کے لنے خالی خگہ ڈھویڈتے لگا ۔‬
‫ُ‬
‫تن ھر کا تت تئی ک ھڑی غایلہ ب ھی اب مبجرک ہو گئی ب ھی ۔ ع ید ہللا اِ دھر ادھر م یالسی نگاہوں‬
‫سے دیکھ رہاب ھا اور غایلہ ا سے ۔ وہ خوف سے یلکیں ب ھی پہیں ج ھیک رہی ب ھی کہ کہیں‬
‫ع یدہللا ب ھر سے اس کی نظروں کے سا منے سے دور پہ ہوخاتے ۔‬

‫ع یدہللا ب ھر سے اس کی طرف م توجہ ہوا ۔ اب کے اس کے چہرے پہ سکون کے آ یار بھے۔‬


‫وہ کچھ دپر خاموسی سے اس کی آپشو پہائی شہد ریگ آیکھوں کو دیک ھیا رہا ‪ ،‬ب ھر دھیرے سے‬
‫ج ھکا اور اس کے فدموں کے یاس سے وہ تنھی گالب کی الل کلی ا ب ھائی اور دھیرے سے‬
‫اس کی طرف پڑھا دی حسے غایلہ تے خاموسی سے ب ھام ل یا ۔‬

‫مزار کے اِ س ایدروئی حصے میں ہر وفت ہچوم ر ہنے کی وجہ سے دھکم ت یل مجی رہ ئی ب ھی ۔‬
‫غایلہ اور ع یدہللا کو ب ھی کئی د ھکے لگے بھے‪ ،‬مگر ا ن دوپوں کے لنے پو وفت جتسے ر ک سا‬
‫گ یا ب ھا۔ غایلہ کو تبچ ھے ہچوم میں ب ھتسی ذاکرہ اور سکببہ ت یگم کا ب ھی خ یال پہ رہا ب ھا ۔ا س کا‬
‫ی‬
‫پس خلیا پو ساپس ب ھی پہ لیئی ‪ ،‬پس صرف ع ید ہللا کو د ک ھئی اور وفت ب ھما رہ یا ۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 180 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫اخایک غایلہ کو کسی تے تبچ ھے سے زور کا دھکا مارا ب ھا ۔ وہ تے ساخبہ تبچ ھے مڑی‪ ،‬پر ا نتے‬
‫تبچ ھے ک ھڑے لوگوں کو خود سے تے ت یاز یاکے واپس ع یدہللا کی طرف مڑی‪ ،‬مگر وہاں ع ید ہللا‬
‫پہ ب ھا ۔ وہ دپواپہ وار ارد گرد ع یدہللا کی یالش میں ہچوم کو ت تول رہی ب ھی ۔ نفاب کب کا گر‬
‫حکا ب ھا ۔ خادر سر سے سرک کے ک یدھوں پہ ج ھول رہی ب ھی ۔ پسینے میں سراپور غایلہ س ید‬
‫کے چہرے پہ ب ھورے یالوں کی کئی ل نیں خ یکی ہوئی ب ھیں اور وہ ہر اساں سی صرف‬
‫ع یدہللا کو ڈھویڈ رہی ب ھی ۔‬

‫ا نتے ع یدہللا کو …‬

‫ع یدہللا ‪،‬حس کی ایک ج ھلک کی ب ھیک ا س تے آج ب ھی مایگی ب ھی۔‬

‫ع یدہللا حس کی آواز آج ا س تے دغاما یگنے وفت سئی اور اتئی دغا ادھوری ج ھوڑ ا سے دیک ھنے‬
‫لگی ۔‬

‫اس تے مزار کا سارا ایدروئی حصہ ج ھان مارا ب ھا‪ ،‬مگر ع یدہللا کو پہ ملیا ب ھا پہ مال ۔ وہ ب ھک ہار‬
‫کے پری طرح سے ہاتپ رہی ب ھی ۔ ا سے اتئی خالت کا ہوش ہی پہ رہا ب ھا ۔ خب مح توب‬
‫ہی ک ھو خاتے پو اتئی خیر رہئی ب ھی کسے ہے۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 181 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ب ھکاوٹ اور ت یاس سے اس کی خالت غیر ہو رہی ب ھی کہ تبچ ھے سے اماں تے اس کے‬
‫ک یدھے پہ ہابھ رک ھنے ہوتے ا سے مجاظب ک یا ۔‬

‫غا یلے کہاں خلی گئی ب ھی گودی ہم کب سے تمہیں ڈھویڈ رہے بھے ۔ ب ھر تمہیں پوں‬
‫پرپسان‪ ،‬خود کو ڈھویڈتے دیک ھا پو آ گنے ۔ ہمیں معاف کر دو جبے ہم تمہیں پرپسان پہیں کریا‬
‫خا ہنے بھے ۔”‬

‫خواب میں غایلہ ت یا کچھ کہے ان کے ک یدھے سے لگ کے ب ھوٹ ب ھوٹ کے رو دی حسے‬


‫وہ غایلہ کے گم ہوتے کا خوف سمچھ کے درگزر کر گ نیں ۔ خب کہ غایلہ اِ س لنے رو رہی‬
‫ب ھی کہ کہیں پہ اس کی وحشت ہی پو پہیں خو ع یدہللا کا پہروپ دھارے پوں اس کے‬
‫سا منے آک ھڑی ہو گئی ب ھی۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 182 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫اماں ا سے خود سے لگاتے سیڑھ یاں ا پرتے لگیں۔ ذاکرہ ب ھی ان کے تبچ ھے سیڑھ یاں ا پرتے‬
‫لگی کہ اخایک غایلہ کے ذہن میں ج ھماکا سا ہوا ۔ ا س تے ا تنے ہابھ میں یکڑی وہ تنھی‬
‫ُ‬
‫سی کلی آگے کی ۔ اگر ع یدہللا اس کا وہم ب ھا پو ‪ ،‬پہ ب ھول کتسے ؟‬

‫پہی ب ھول پو ا س تے غایلہ کے ہاب ھوں میں ب ھمایا ب ھا ۔‬


‫ُ‬
‫اگر پہ اصلی ہے پو ع یدہللا ب ھی اصلی ب ھا نقی یا۔ وہ روتے روتے تے ساخبہ م کرا دی ۔‬
‫س‬

‫وہ روتے روتے ہتسنے لگی اور دھوپ میں یارش ہوتے لگی ۔‬

‫گ ھر آ کے غایلہ س یدھا ا نتے کمرے میں گئی۔ یلیگ کے سرہاتے رک ھی ”ہاسم یدتم خان کی‬
‫ع یدہللا ”ک ھولی اور چہاں نظم پہ کر کے رک ھی ب ھی‪ ،‬ا سی خگہ وہ تنھی سی کلی رکھ کے ک یاب‬
‫ت ید کر دی ۔‬

‫وہ خب سے مزار سے واپس آئی ب ھی کافی پرویازہ اور ہساش پساش نظر آ رہی ب ھی ۔ سب‬
‫اس می بت ت یدیلی سے تے خد خوش بھے ۔ اماں خو ساہ یایا سے ملے ت یا ہی واپس آ گئی ب ھیں‬
‫س‬
‫‪ ،‬اب ا ن سے ملیا اور الزم مچ ھنے لگی ب ھیں ۔ا ن کا خ یال ب ھا ت یا ملے ات یا فرق آیا ب ھا‪ ،‬پو مل‬
‫کے غالج کرا کے پو غایلہ یالکل ب ھیک ہو خاتے گی ۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 183 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫اب وہ خود ہی غایلہ کو مزار پہ لے خایا کرنیں ۔ غایلہ ہچوم کا پہاپہ کر کے اکیر آگے یا تبچ ھے‬
‫رہ خائی اور ا نتے تبچ ھے تبچ ھے سیڑھ یاں خڑ ھنے‪ ،‬اپرتے ع یدہللا سے یانیں کر لیئی۔‬

‫خب عشق کا خادو سر خڑھ کے پو لنے لگ یا ہے پو ریگ پو خڑھ یا ہے ۔ غایلہ پہ ب ھی آہشبہ‬


‫آہشبہ خڑھا یا رسائی کا کاال ریگ ا پرتے لگا اور اس کی خگہ مح بت کا گالئی ریگ دمکنے لگا ب ھا‬
‫۔ ہجر خب زپشت میں یدلئی ہے پو آپ ہی اغالن کرئی ہے پس پہ سینے والے کی سماغت‬
‫پہ مبحضر ہویا ہے کہ وہ سنے یا پہیں ۔‬

‫غایلہ سے تے ت یاہ مح بت کرتے والی اس کی سادہ سی ماں اِ س سب کومزار کی کرامات‬


‫سمچھ رہی ب ھیں۔ الال اور ساپزے ب ھی اس ت یدیلی سے تے خد خوش بھے۔ ذاکرہ کو اِ س دقعہ‬
‫ب ھی سب خیر ب ھی‪ ،‬مگر اس مرتبہ ب ھی وہ سب کچھ دیک ھنے ہوتے‪ ،‬ایدھی تئی ہوئی ب ھی۔‬

‫ایک میر اپراہ نم س ید بھے خ نہیں غایلہ میں آئی اتئی پڑی ت یدیل یاں ‪ ،‬خوش کرتے کے بجاتے‬
‫م نفکر کنے ہوتے ب ھیں ۔ سک ب ھا کہ ان کا جی یا مجال کنے ہوتے ب ھا۔ وہ الکھ کوشش‬
‫کرتے‪ ،‬مگران کا دماغ پہ مات یا کہ صرف مزار پہ آتے خاتے سے غایلہ اتئی خلدی زیدگی کی‬
‫طرف لوٹ رہی ب ھی ۔ اب پو وہ ساہ زبن کے ذکر پہ ب ھی پرا پہ م یائی۔ م یگئی کی ایگوب ھی ب ھی‬
‫خود ہی پہن لی ب ھی اور اب اس کے مغرب میں وہ حصوع وحشوع ب ھی پہ ب ھا۔ اکیر‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 184 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ساپزے کے سابھ ہتسئی کھلکھالئی نظر آئی اور پہ سب یانیں میر صاخب کو یاور کرا رہی‬
‫ب ھیں کہ کچھ پو گڑ پڑ ہے ۔ تنھی ا ب ھوں تے پہبہ کر ل یا ب ھا کہ اب خودہی خیر لیں گے‬
‫آخر پہ ماخرا ک یا ہے ۔ آج ب ھر جمغرات کا دن ب ھا ۔ اِ ن لوگوں تے آج ب ھر مزار کا رخ ک یا‬
‫ب ھا ۔‬

‫سکببہ صاخبہ اور ذاکرہ کے تبچ ھے تبچ ھے خلئی غایلہ تے فد م ششت کنے بھے۔ لوگ ا س سے‬
‫آگے پڑ ھنے گنے ‪ ،‬اس کے اور سکببہ صاخبہ کے درم یان ہچوم اور فاصلہ پڑھ یا گ یا ۔ پہ غام‬
‫سی یات ب ھی ۔ اپہیں لگا ہچوم کی وجہ سے اپسا ہے ۔ ہمتشہ کی طرح غایلہ اوپر آخاتے گی‬
‫۔‬

‫ششت روی سے سیڑھ یاں خڑ ھنے ع یدہللا تے خب دیک ھا غایلہ تبچ ھے رہ گئی ہے‪ ،‬پو ییز ییز‬
‫ُ‬
‫ز نتے سر کریا اس کے تبچ ھے پہبجا ب ھا۔‬

‫”کتسی ہیں آپ ؟”‬


‫ُ‬
‫ع یدہللا کی دھنمی آواز غایلہ کے کاپوں میں رس گھول گئی ۔ وہ مسکرائی۔‬

‫”ب ھیک ہوں اور آپ ؟”‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 185 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ب ُ‬
‫س‬
‫ع یدہللا ھی م کرایا‪:‬‬

‫”یالکل ب ھیک۔”‬

‫کچھ ملجے ا ن کے تبچ خاموسی سے گزر گنے ۔ وہ غایلہ کے تبچ ھے تبچ ھے سیڑھ یاں خڑھ یا رہا کہ‬
‫اس کی نظر ریلیگ پہ ر کھے غایلہ کے ہابھ پہ گئی ۔ چہاں اس کی م یگئی کی ایگوب ھی خگمگا رہی‬
‫ب ھی ۔ ع یدہللا کے فدم وہیں ب ھم گنے ۔‬

‫دو نین ز نتے ‪،‬اک یلے ہی سر کرئی غایلہ کو اس کے فدموں کی خاپ پہ س یائی دی پو‪ ،‬وہ مڑی‬
‫۔ خود سے فاصلے پہ ک ھڑے ع یدہللا کے فق چہرے کو دیکھ وہ اس کے فرتب آئی اورخیرت‬
‫سے پوج ھا ‪:‬‬

‫”ک یا ہوا ؟”‬


‫ی‬
‫ع یدہللا کی آیکھوں میں تے نقیئی کی ج ھب صاف د کھی خا سکئی ب ھی۔‬

‫”ک یا آپ کی م یگئی ہوگئی ہے ؟”‬

‫اس کے اِ س طرح سے پوج ھنے پہ غایلہ حس تے ہلکے گالئی ریگ کی خادر سے ا تنے آدھے‬
‫چہرے کو ڈھکا ہوا ب ھا ۔ خادر کا کوپہ ج ھوڑ دیا ۔ اِ س پورے غرصے میں آج ع یدہللا اس کا‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 186 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫چہرہ دیکھ رہا ب ھا ۔ وہ منہوت سا ا سے د یک ھے خا رہا ب ھا ۔ اسی ات یا میں غایلہ س ید تے اتئی انگلی‬
‫سے ساہ زبن کے یام کی ایگوب ھی ‪ ،‬حس کے ارد گرد دو مزید ایگوب ھیاں ب ھی ب ھیں ‪ ،‬ا یار لیں‬
‫۔‬

‫پہ ایک ا جھے خاصے پڑے اور فنمئی ہیرے سے آراسبہ ‪ ،‬پہاتت ہی دلکش ایگوب ھی ب ھی حس‬
‫کے اطراف میں دو مزید ت یلی ت یلی‪ ،‬ہیروں سے آراسبہ ایگوب ھیاں ب ھیں ۔ خ نہیں ”گارڈ ریگز”‬
‫نعئی پہرے دار ایگوب ھیاں کہا خا یا ب ھا ۔‬

‫غایلہ کی ہن ھیلی پہ نی توں ایگوب ھیاں اور چہرے پہ ع یدہللا کی نظربں خگمگا رہی ب ھیں۔ آج مدت‬
‫نعد غایلہ کے چہرے پہ سرارت کا رقص صاف دیک ھا خا سک یا ب ھا ۔‬

‫ا س تے منھی ت ید کی اور اتئی پوری طافت سے ایگوب ھیاں اوبجائی سے بتجے کی طرف ب ھی یک‬
‫دی ۔‬

‫ع یدہللا اس اخایک خرکت کے لنے ہرگز ت یار پہ ب ھا ۔ خیرت سے پوج ھنے لگا ‪:‬‬

‫” پہ ک یا ک یا آپ تے ؟”‬

‫غایلہ سرارت سے پولی ‪:‬‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 187 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫”کون سی م یگئی ؟ کون سی ایگوب ھی ؟اور ک یا ک یا میں تے ؟”‬
‫ُ‬
‫اس کی اِ س معصوماپہ سرارت پہ وہ تے ساخبہ کھلکھال ا ب ھا ۔ غایلہ ب ھی مسکراتے ہوتے‪،‬‬
‫م نہوت سی ا س کے گالوں پہ نی نے گڑھے دیکھ رہی ب ھی ۔‬
‫م‬
‫پہ کی یا کمل م نظر ب ھا ۔ کاش وفت پہیں پہ ب ھم خا یا اور سالوں نعد اِ ن کے جمکنے چہرے‬
‫پوپہی جمکنے ر ہنے ‪ ،‬مگر وفت ہماری مرضی کے مظاپق پہ ر ک یا ہے پہ ب ھم یا ہے ۔ وفت پو‬
‫اتئی مرضی کا مالک ہے غایلہ کو خ یال آیا کہ کافی دپر ہو گئی پہاں تنھی وہ اوپر خاتے کو‬
‫یلئی ‪ ،‬یلی نے کے دوران غیر ارادی طور پہ اس کی نظربں ‪ ،‬یاس ہی واقعہ ا پرتے والی‬
‫سیڑھ توں پہ گ نیں۔‬

‫اس کا سارہ وخود کاتپ سا گ یا۔ ییزی سے اتئی خادر کا نفاب لینے وہ ب ھئی ب ھئی آیکھوں سے‬
‫اسی طرف دیکھ رہی ب ھی ۔ ع ید ہللا اس کے یاپرات پہیں دیکھ سک یا ب ھا‪ ،‬ل یکن پوں تت تئی‬
‫ً‬
‫ک ھڑی غایلہ سے نفرت یا نین دقعہ پوجھ حکا ب ھا ۔‬

‫”ک یا ہوا ؟”‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 188 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫اب کے اس تے مخشوس ک یا غایلہ کا پورا وخود ک یک یا رہا ب ھا ۔ وہ خیران سا اس کی پشت کو‬
‫د یک ھے خا رہا ب ھا کہ اگلے ہی یل وہ خکرا کے تے ہوش ہو گئی ۔ ع یدہللا اس کے تبچ ھے پہ ہویا‬
‫پو ا سے خوٹ ب ھی لگ سکئی ب ھی۔ ع یدہللا تے ا سے سین ھا لنے ہوتے ‪ ،‬خود سے لگاتے اوپر‬
‫کی طرف فدم پڑھایا خاہے یا کہ اس کے چہرے پہ یائی کے ج ھنی نے ڈال سکے کہ ا سے خود پہ‬
‫کسی کی نظروں کا ارنکاز مخشوس ہوا ۔ ا س تے ارد گرد نظر دوڑائی پو اسے‪ ،‬میر اپراہ نم س ید کی‬
‫دوسعلہ یار نظربں ‪ ،‬ہچوم میں گم ہوئی نظر آنیں۔‬

‫ک یا کسی غیرت م ید یاپ کے لنے اِ س سے پڑی ف یامت کوئی ہوگی کہ حس نیئی پہ ا پہوں‬
‫تے ایک دقعہ اعی یار ک یا ‪ ،‬دوسری دقعہ ب ھر ا س تے دھوکا دیا۔‬

‫کتسے ایک غیر مرد کے لنے یاپ ب ھائی کی سالوں کی کمائی غزت‪ ،‬ان کی ت نی یاں پوں یار یار‬
‫کرد تئی ہیں ۔ کاش میں اوالد کی مح بت میں پوں ایدھا ہو کے غایلہ کومعاف پہ کریا ۔ کاش‬
‫جتسے میں تے آیگینے کو دوسرا موقع پہیں دیا ب ھا و پسے ہی اتئی نی ئی کو ب ھی موقع پہ د تیا ۔‬

‫مزار کی یارک یگ میں ک ھڑی اتئی مرس یڈپز میں نین ھے میر صاخب کا خون ک ھول رہا ب ھا ۔ا ن کا‬
‫پس پہیں خل رہا ب ھا کہ غایلہ اور ع یدہللا کو وہیں گولی مار دبں ۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 189 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ان کی نظروں کے سا منے اب ب ھی ب ھوڑی دپر پہلے کے م نظر گ ھوم رہے بھے ۔ ان کی وہ‬
‫نیئی حس کی طرف ایک دقعہ ایک گارڈ کے آیکھ اب ھا کے دیک ھنے پر ا پہوں تے ا س گارڈ کی‬
‫ُ‬
‫ک ھال اپروا دی ب ھی ۔ وہی نیئی آج ب ھرے مزار کے تبچ تے پردہ ک ھڑی ا س غیر مرد کے‬
‫ُ‬
‫سابھ ہتس رہی ب ھی‪ ،‬مسکرا رہی ب ھی ۔‬

‫ت‬ ‫ک‬ ‫ت‬ ‫ج‬ ‫ہ‬ ‫پ‬ ‫ُ‬


‫ی‬ ‫س‬ ‫پ‬
‫ا یں خاتے ک یا سو ھی ۔ ا ئی گاڑی کا ڈپش پورڈ ھول کے ا ئی تول خ ک کی ۔ان کا‬
‫دل‪ ،‬خوش ماریا خون ‪ ،‬کی نی توں میں ب ھڑکئی رگ اب ھی اور اسی وفت غایلہ اپراہ نم س ید کو مح بت‬
‫کی سزا د نتے پہ مح تور کر رہے بھے ۔‬

‫مگر دماغ ‪ ،‬ان کی خدی پسئی غزت اور قی یلے کی ت یک یامی کی دھات یاں دے رہا ب ھا۔ میر‬
‫صاخب کو ب ھی دماغ کی یات میں دم لگا ۔ ا پہوں تے ڈپش پورڈ ت ید کرتے ہوتے ہارن‬
‫بجایا۔ کئی خاک خوت ید گارڈز ان کی گاڑی کے گرد ک ھڑے ہو گنے ۔ غصے میں غصب یاک‬
‫ہوتے میر صاخب اپہیں پراہوی میں کچھ ہدایات د نتے لگے۔‬
‫ی‬
‫دھیرے دھیرے آ ک ھیں ک ھولئی غایلہ کو اتئی پشوں میں اگرتئی اور گالب کے ب ھولوں کی ییز‬
‫ی‬
‫خوستو خن ھئی مخشوس ہوئی۔ ا س تے ییزی سے آ ک ھیں ک ھولیں ۔ اس کے گرد اماں ‪ ،‬ذاکرہ‬
‫ب‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫اور ساہ آغا سب بھے‪ ،‬مگر پہ ب ھا پو وہ حسے اس کی آ یں ڈھویڈ رہی یں ۔‬
‫ھ‬ ‫ھ‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 190 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫”اماں وہ… وہ … یایا … ام م م ماں … ع ید ہللا کہاں ؟”‬

‫پوتے ب ھوتے لفظوں میں اتئی اماں سے سوال کرئی ‪ ،‬غایلہ کی وحشت زدہ نگاہیں ‪ ،‬اردگرد‬
‫کچھ یالش کر رہی ب ھیں ۔ ا س کا پورا وخود اب ب ھی ک یک یا رہا ب ھا ۔ پسینے میں سراپور وہ ہذیائی‬
‫ایداز میں خبحنے لگی ‪:‬‬

‫”ع یدہللا ع یدہللا !کہاں ہو ؟ع یدہللا…ع یدہللا …”‬

‫وہ ‪ ،‬اس وفت مزار کی اپرئی ہوئی سیڑھ توں کی یانیں خاتب ‪ ،‬اوبجائی پر فاتم ہجرے کے ایدر‬
‫بھے ۔ دروازے سے میرا ‪ ،‬پڑے پڑے دربچوں واال پہ ہجرا زیادہ پر ساہ یایا کے ہی زپر‬
‫اسنعمال ب ھا ۔‬

‫غایلہ کے پوں خبحنے پہ سکببہ صاخبہ تے دھنمی آواز میں یایا کو اس کی اِ س خالت کا ت یایا ۔‬

‫” اسی طرح کی خالت ہو خائی ہے یایا اس کی ۔ خب ب ھی جن خڑھ یا ہے ۔ خب اس کی‬


‫م یگئی ب ھی تب پو جن تے یات ب ھی کی ب ھی ۔ اِ س کے مبہ سے مرداپہ آواز میں ”تماسا خنم‬
‫سد”کا جملہ نکل رہا ب ھا اس تے ایگوب ھی وغیرہ سب ا یار کے ب ھی یک دتے بھے ۔ اب ب ھی‬
‫جن ہی آیا ہے ساید تنھی اِ س طرح کی یانیں کر رہی ہے ۔”‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 191 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ان کی دھ نمی آواز پہ غور سیئی غایلہ کی الل آیکھوں میں آپشو بھے ۔ اب کے ا س تے‬
‫فدرے یلید آواز میں کہا ‪:‬‬

‫”میں آسبب زدہ پہیں ہوں س یا آپ تے۔ اس دقعہ میں یایا کو ات یا ع ید ہللا ج ھنینے پہیں‬
‫مچ‬ ‫س‬
‫دوں گی وہ میرا ہے ھیں۔”‬

‫ییز ییز آواز میں پولئی غایلہ پری طرح ہا نینے لگی ب ھی۔ ہا نینے ہا نی نے وہ ہتسنے لگی ۔ فلک سگاف‬
‫قہقہے فدرے او جبے اور ب ھاری آواز میں بھے۔ ہتسنے ہتسنے وہ ایک یل کو ر کی اور ات ئی الل‬
‫ن ً‬ ‫ی‬
‫آ ک ھیں سکببہ صاخبہ پہ گاڑتے ہوتے ‪ ،‬فرت یا مرداپہ آواز یں پولی‪:‬‬
‫م‬

‫”آسبب زدہ ؟ ہاں ہوں میں آسبب زدہ ۔ وہ رہ یا ہے میرے ایدر ہر یل ہر لمجہ۔ میں ا سی‬
‫کی ہوں ۔ ک یا کر لو گے تم سب ؟ پولو ؟ نکال سکنے ہو ا سے مچھ سے ؟ لو نکالو … نکال‬
‫کے دک ھا دو ۔”‬

‫ا نتے دوپوں یازو سکببہ صاخبہ کے سا منے ب ھیالتے ہوتے ‪ ،‬غایلہ کی خالت غیر ہو رہی ب ھی‬
‫۔ اگلے ہی یل وہ ب ھر سے قہقہے لگاتے لگی اور اپہی قہقہوں کے تبچ ‪ ،‬وہ تے ہوش ہو کے گر‬
‫پڑی ۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 192 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ش‬
‫دور کوتے میں ہمی ہوئی ذاکرہ اس کے فرتب آئی پو ہی سکببہ صاخبہ تے ب ھی ہمت کی ۔‬
‫ً‬
‫وہ یالکل تے سدھ ب ھی ۔ ا س پہ عسی کا پہ دوسرا دورہ نفرت یا یابچ م بٹ کے وققتسے آیا ب ھا ۔‬

‫سکببہ صاخبہ تے خاموسی سے غایلہ کا چہرہ دیک ھنے ساہ یایا کی طرف سوالبہ نظروں سے دیک ھا۔‬
‫یالکل ا پسے جتسے پوجھ رہی ہوں کہ آپ تے ک یا ِک یا ۔‬

‫یایا ان کی نظروں کا ع یدپہ سمچھ خکے بھے اور وہ پو ساری حف نقت سے ب ھی آ گاہ بھے کہ‬
‫ب‬ ‫پ‬ ‫ُ‬
‫ع یدہللا سچ مچ غایلہ سے مال ب ھا ۔ ا یں ع یدہللا تے پہ ھی ت یا دیا ب ھا کہ میر صاخب تے ا ن‬
‫ہ‬
‫دوپوں کو یانیں کریا دیکھ ل یا ہے۔ یا صرف پہ یلکہ وہ پہ ب ھی کہہ گ یا ب ھا کہ آپ غایلہ کا‬
‫ُ‬
‫خ یال رک ھیں اِ سی ات یا میں ‪ ،‬میں میر صاخب کو ڈھویڈ کے ان سے یات کرکے اپہیں‬
‫سمچ ھاتے کی کوشش کریا ہوں۔ وہ خا ہنے پو اب ب ھی سکببہ صاخبہ کو ت یا سکنے بھے کہ آپ‬
‫کی نیئی کو آپ یک پہبجاتے واال ع یدہللا ہی ب ھا ‪،‬ل یکن وہ اِ س وفت کسی اور ج ھم یلے میں‬
‫پڑتے کے بجاتے ا س ت یاری سی لڑکی کی فکر میں بھے حس پہ کوئی آسبب پہ ب ھا یلکہ وہ‬
‫سدید ذہئی دیاپو اور ہر یات ا نتے ایدر دفن کرتے کرتے‪ ،‬ایک ذہئی تنماری کا سکار ہو گئی‬
‫ب ھی ۔‬

‫یایا سکببہ صاخبہ سے غایلہ کی خالت محفی پہیں رک ھیا خا ہنے بھے تنھی گویا ہوتے ‪:‬‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 193 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫”میں سمچ ھیا ہوں میری پہن کہ آپ مچھ سے پہت سی ا م یدبں واپشبہ کنے ہوتے ہیں‪،‬‬
‫ل یکن میں معذ رت خاہ یا ہوں آپ کی نیئی پہ کوئی آسبب پہیں۔ پہ ایک ذہئی تنماری کا‬
‫سکار ہیں اور اِ س کی وجہ کوئی اور پہیں عشق ہے ۔ عشق ہی ہے حس تے اِ س معصوم‬
‫لڑکی کو آپ سب کے سا منے مجرم ت یا کے اک یال کر دیا ہے۔ پہ اک یال بن ہی ہے حس تے اِ‬
‫سے خود میں ہی مح توب کو پساتے پہ مح تور کر دیا ۔ ان کی سحصبت پری طرح سے م یاپر ہو‬
‫م‬ ‫مچ‬ ‫س‬
‫خکی ہے۔ پہ خود میں کسی اور کا پسیرا ھئی ہیں۔ سانتس اِ سے ” لئی ل پرس یالئی ڈس‬
‫ی‬

‫غرف غام میں اِ سے ”عشق ِ یامراد” کہنے ہیں ۔ پہ عشق ہی‬


‫آرڈر” کا یام د تئی ہے خب کہ ِ‬
‫اپسان کو سک ھا یا ہے کہ حس سے عشق کرو ا سے ات یا لو ۔ ات یا آپ اس کے سا جبے میں‬
‫ڈھال لو۔ اتئی مح بت کرو کہ تم تم پہ رہو وہ بن خاپو۔”‬

‫سکببہ صاخبہ کی بخیر سے کھلی آیک ھوں میں اب فکر کا ب ھاب ھیں ماریا سم یدر ب ھا ۔‬

‫”یایا اس کا کوئی غالج پو ہو گا ؟ کوئی وظ نقہ ؟ کوئی دوا ؟ کوئی نعویذ؟”‬


‫ُ‬
‫یایا دکھ سے مسکراتے اور خواب دیا ‪:‬‬

‫”ال غالج …”‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 194 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫عش ِق یامراد ال غالج ہے ۔ سانتس میں آپ کی نیئی کی تنماری کے لنے دوانیں ہوں گی‪،‬‬
‫دے کے دیکھ لبحنے ‪ ،‬مگر عشق کا غالج صرف عشق ہی ہے ۔ تے ت یاہ عشق اور عشق اور‬
‫عشق اور عشق ۔”‬

‫سکببہ صاخبہ جتسی سادہ خاپون کی پرداست کی خد اتئی ہی ب ھی ۔ وہ خو پہلے صرف غایلہ سے‬
‫ڈر رہی ب ھیں اب اپہیں یایا سے ب ھی ڈر لگنے لگا ب ھا ۔‬

‫آیکھوں ہی آیکھوں میں ذاکرہ کو خلنے کا اسارہ کرنیں ‪ ،‬سکببہ صاخبہ تے غایلہ کو ذاکرہ کے‬
‫شہارے ک ھڑا ک یا اور ہجرے سے یاہر نکل گنیں ۔‬

‫غایلہ کی پشت پہ ساہ آغا کی اداس پوجہ ک یاں نگاہوں تے دوسغر پڑھے بھے۔‬

‫وہ پو دپواپہ ہے‪ ،‬پسئی میں رہے یا پہ رہے‬


‫ٰ‬
‫اب رخ ِ ل یلی پہ رہے‬
‫پہ صروری ہے چج ِ‬

‫گلہ خوڑ پہ ہو‪ ،‬س ِکوہ ت یداد پہ ہو‬


‫ِ‬

‫عشق آزاد ہے‪ ،‬ک توں حشن ب ھی آزاد پہ ہو‬

‫ییزی سے پسیبح کے داتے گ ھماتے ساہ آغا ‪ ،‬ع ید ہللا کا تے جیئی سے ات نظار کرتے لگے ۔‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 195 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫٭…٭…٭‬

‫”امی آج ایک اور دن گزر گ یا ‪ ،‬ب ھائی کا کوئی ت یا پہیں۔ اس طرح ہابھ پہ ہابھ دھرے‬
‫نین ھے رہے پو یافی بجی جمع پوبجی ب ھی خنم ہو خاتے گی اور ب ھائی کو ب ھی پہ ڈھویڈ یانیں گے ۔‬
‫آخر آپ مچ ھے پوکری کی اخازت ک توں پہیں دے د تنیں ؟”‬
‫ب‬ ‫گ‬‫ی‬ ‫ت‬ ‫ص ٰ‬
‫ماہا کی یات میں دم پو ب ھا۔ اب پو غری م کا انکار ھی ششت پڑیا خا رہا ب ھا ۔ اِ س وفت‬
‫ُ‬
‫ب ھی نیئی کی یات ا یں سوچ یں ڈال ئی ۔ اِ س سے لے کے وہ ہاں یا یاں کے یارے‬
‫ہ‬‫پ‬ ‫گ‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫پ‬
‫ن ً‬
‫میں سوخ نیں۔ دروازے پہ اخایک ہوئی دس یک تے دوپوں کو خونکا دیا ۔ ماہا فرت یا دوڑتے‬
‫ہوتے دروازے یک گئی ۔ دروازہ ک ھوال پو سا منے ت یا سنے ہوتے چہرے اور روئی روئی آیکھوں‬
‫کے سابھ ک ھڑی ب ھی ۔‬

‫”ارے ک یا ہوا ج ھوئی سب خیر پو ہے یا ؟”‬

‫ج ھوئی ‪ ،‬ماہا کا سوال ان س یا کرئی ییزی سے بخت کی خاتب پڑھ گئی ۔ اب کے پرپسان‬
‫خال ماں تے پوج ھا ب ھا ۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 196 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫”ک یا ہوا ج ھوئی پو ت یائی ک توں پہیں ؟ ک یا ییرے ب ھائی کی گمسدگی کم ب ھی خو اب پو ب ھی ماں‬
‫کو رالتے گی ۔”‬

‫ماں کے پوں ب ھوٹ ب ھوٹ کے روتے پہ سرم یدہ ہوئی ت یا تے ماں کے گرد یازو ب ھیالتے‬
‫اتئی مشکل ت یان کی ۔‬

‫”میں ب ھی ک یا کروں امی ۔ م یڈم روز قتس کے لنے میری تے غزئی کرئی ہیں۔ آج پو اپہوں‬
‫تے کہہ دیا کہ اگر اگلے ہفنے یک قتس جمع پہ کرائی پو وہ مچ ھے کالس میں نین ھنے پہیں دبں‬
‫گی ۔”‬
‫ی‬ ‫ص ٰ‬
‫ت یا کی آیکھوں سے آپشو تپ تپ گرتے غری م کے دو نتے یں خذب ہو رہے ھے ۔‬
‫ب‬ ‫م‬ ‫گ‬ ‫ت‬
‫ٰ‬
‫اکلوتے نینے کی گمسدگی تے پو صغری ت یگم کو جتسے د تمک کی طرح خاٹ ڈاال ب ھا ۔ وہ اِ ن کچھ‬
‫ہی دپوں میں صدپوں کی تنمار لگ رہی ب ھیں ۔‬

‫ماہا خو پہلے ہی گ ھر پہ ت توسیز پڑھاتے لگ گئی ب ھی اب سابھ والی ہاپوس یگ سوساتئی میں واقع‬
‫ت توئی یارلر میں رپس نتستشٹ کی خاب کرے گی خو یات ا نتے دپوں سے ماہا پہ م توا سکی ‪ ،‬وہ‬
‫یات پہلی مح توری اور ت یا کے آپشوپوں تے م توا دی ب ھی۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 197 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫پہی پو ہے معاسرے کا المبہ ‪ ،‬چہاں یاہر کام کرتے والی غورت کو پرا ‪ ،‬سوق سے کہا خا یا‬
‫ُ‬
‫ہے‪ ،‬ل یکن اس کے گ ھر سے یاہر فدم نکا لنے کی وجہ پہ دریافت کی خائی ہے ‪ ،‬پہ اس کا‬
‫سدیاب ک یا خا یا ہے۔‬
‫کوئی ِ‬

‫کل خب ب ھائی کی الڈلی پہن ماہا پہلی یار گ ھر کی دہلیز یار کرے گی‪ ،‬پو پہ دہلیز نین کرتے‬
‫ہوتے اس کے فدم رو کنے کی کوشش کرے گی‪ ،‬مگر جن گ ھروں کے واخد سات یان پوں‬
‫ال تیا ہو خاتے ہیں اور وہاں افالس کے ڈپرے پڑ خاتے ہیں ‪ ،‬پو وہیں ہی ماہا جتسی پہ نیں‬
‫گ ھر سے یاہر فدم نکالئی ہیں ۔ ا نتے گ ھر کا نی یا نینے کی کوشش کرئی ہیں ۔‬

‫ک یا ہی اج ھا ہو کہ معاسرہ سف ید پوش لوگوں کی سف ید خادر سے سر ڈھاتئی ہوئی پہ توں ‪ ،‬ت نی توں‬


‫کو ب ھی غزت کی روئی ‪ ،‬غزت سے کماتے کا خق دے دے اور ان کی کردار کسی کی‬
‫بجاتے ان کے غزت کی حفاظت کرے مگر معاسرہ غزت کی یات صرف تب کریا ہے‬
‫خب کسی کی کردار کسی کریا ہوئی ہے ۔ کنھی ال تیا پوخواپوں کے پشمایدگان ‪ ،‬ان کی ت نی توں‬
‫‪ ،‬ان کی پہ توں کی فکر کوئی پہیں کریا ۔ ب ھاپوں کورٹ کچہرپوں کے د ھکے ک ھاتے‪ ،‬اِ ن کی‬
‫ساری جمع پوبجی خنم ہو خائی ہے‪ ،‬مگر گمسدہ کی کوئی خیر پہ آیا ہوئی ہے پہ آئی ہے ۔ ہاں‬
‫آئی ہے پو کورٹ کی ت ئی یاربخ آخائی ہے ۔‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 198 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫آج ب ھی ملک کے سی یکڑوں ب ھاپوں میں ہزاروں کتس درج ہیں خو ال ت یا افراد کی یالش خا ہنے‬
‫ہیں مگر ا ن کے وریا پہ پہیں خا نتے کہ اکیر ال تیا وہی ہوتے ہیں خو کسی اپرورسوخ رک ھنے والی‬
‫سحصبت کے زپرع یاب آتے ہیں یا خو کسی ایدھی گولی کا پساپہ نینے ہیں۔‬

‫ت یگم چہایدیدہ خاپون ب ھیں کہیں پہ کہیں اپہیں ایدازہ ب ھا کہ ع یدہللا کا واپس آیا اب کسی‬
‫معجزے سے کم پہ ب ھا ۔‬

‫٭…٭…٭‬

‫ت یاس کی سدت سے اس کی خالت خراب ہو رہی ب ھی ۔ ہوت توں کو یار یار پر کرتے‪ ،‬اس‬
‫کے ہابھ ییر ت یدھے ہوتے اور آیک ھوں پہ ب ھی تئی ت یدھی ہوئی ب ھی ۔‬

‫پہ خاتے کون سی خگہ ب ھی ‪ ،‬مگر ب ھی نقی یا کراچی سے یاہر کی کوئی خگہ ک توں کہ پہاں‬
‫پ‬
‫ہبحنے یک اِ پہیں اج ھا خاصا وفت لگا ب ھا ۔ ر سنے میں دو دقعہ پو ع یدہللا کی آیکھ ب ھی لگی ب ھی ۔‬
‫ُ‬
‫میر صاخب کو ڈھویڈتے ڈھویڈتے ‪ ،‬ع یدہللا مزار کی یارک یگ میں آیا ب ھا ۔ اِ دھر ادھر دیک ھنے پہ‬
‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬
‫اسے میر صاخب اور ان کے تبچ ھے گارڈز کی فوج نظر پہ آئی‪ ،‬پو وہ یلیا ۔ اس کے یلی نے ہی‬
‫ُ‬
‫کسی تے اس کی پشت میں ت یدوق خنھوئی۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 199 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫” خیردار اگر اتئی خگہ سے ہلے پو گولی مار دوں گا ۔”‬

‫ع یدہللا تے تے ساخبہ ا تنے دوپوں ہابھ اوپر کنے بھے ۔ ا نتے میں ایک اور ت یدوق کی خن ھن‬
‫س‬
‫اسے دوسری طرف اتئی نینھ پہ مخشوس ہوئی ب ھی ۔ اب ھی وہ پہ ماخرا مچ ھنے کی کوشش کر‬
‫ہی رہا ب ھا کہ نتشرا ت یدہ آیا اور ا س تے ع ید ہللا کے ہابھ تبچ ھے کی طرف یایدھے بھے۔ اب وہ‬
‫اس کی آیکھوں پہ تئی یایدھ رہا ب ھا کہ زن سے ا ن کے یاس آ کے ر کئی مرسڈپز میں نین ھے‬
‫میرصاخب پہ اس کی نظر پڑی ب ھی اور سارا ماخرہ ا سے سمچھ آگ یا ب ھا۔‬

‫اب ا سے گاڑی میں ڈال کہ پہاں الیا گ یا ب ھا ۔ پہ کوئی ایدھیرا کمرا ب ھا حس کے دییز غا لبجے‬
‫کی پرمی وہ مخشوس کر سک یا ب ھا‪ ،‬مگر ا سے ت یاس لگی ب ھی پہت زیادہ ت یاس ۔ اس کے ہوتٹ‬
‫ب ھٹ گنے بھے۔ ا ن پہ زیان ب ھیریا وہ ان کی سحئی مخشوس کر سک یا ب ھا ۔‬

‫”کوئی ہے مچ ھے ت یاس لگی ہے۔”‬

‫ا س تے ڈرتے ڈرتے کہا ب ھا ۔ دروازہ کھلنے کی آواز ا س تے سئی۔ سابھ ہی کمرے میں‬
‫روسئی ہوئی۔ آیک ھوں پہ ت یدھی تئی کے ک یاروں سے ر وسئی ا سے دک ھی ب ھی ۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 200 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫وہ خو کوئی ب ھی ب ھا کسی کو فون مال رہا ب ھا ۔ ب ھر کسی مفامی زیان میں کچھ پوجھ کے فون ت ید‬
‫کر دیا ۔‬

‫”تمہیں یائی د نتے کا خکم پہیں ‪ ،‬سور مت مجایا ورپہ… تمہیں ت یا ہے۔”‬

‫ع یدہللا خاموسی سے ڈھے گ یا ۔ اوہ خدایا پہ ہم تے ک یا کر دیا ۔ ا س تے سوخا۔ ت یا پہیں‬


‫غایل لہ کس خال میں ہو گی ‪ ،‬امی اور پہ نیں ؟‬

‫کاش میں ایک یار ا ن کے یارے میں سوخ یا‪ ،‬مگر میں پو ایدھا ہو گ یا ب ھا ۔ ساہ یایا تے کیئی‬
‫دقعہ م نع ک یا مچ ھے ‪ ،‬سمچ ھایا ‪ ،‬سحئی سے ڈات یا‪ ،‬مگر مچ ھے پوصرف غایلہ سے مظلب ب ھا ۔اب خو ہو‬
‫ُ‬
‫گا ا س کا ذمہ دار میں خود ہوں۔ ا نتے خ یالوں میں گم خاتے کیئی دپر ہو خکی ب ھی ‪ ،‬کہ‬
‫کمرے میں جتسے ب ھوبجال سا آگ یا ۔ ییزی سے یاال ک ھو لنے زور زور سے اتئی زیان پو لنے‪ ،‬دو یا‬
‫ساید ا س سے ب ھی زیادہ لوگ بھے خو ا سے لی نے آتے بھے۔‬
‫ً‬
‫ت یاس اور ب ھوک کی سدت سے وہ ک ھڑا ب ھی پہیں ہو یارہا ب ھا ۔ ا سے نفرت یا گھس نی نے ہوتے‬
‫یاہر لے خایا گ یا ۔یاہر لے خا کے ا سے ک ھڑا کر دیا گ یا ۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 201 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫دور دور سے ک توں کے ب ھو یکنے کی آوازبں اس کے کاپوں یک پہبچ رہی ب ھیں ۔وہ کیئی دپر‬
‫پوپہی ک ھڑا رہا کہ میر صاخب کی گرج دار آواز میں کچھ کہنے پہ اس کی آیک ھوں پہ ت یدھی تئی ا‬
‫یار لی گئی۔‬

‫”لڑکے ہم تے تمہیں ایک موقع دیا‪ ،‬مگر تم تے اسے صا نع کر دیا ۔ تمہیں تمہارا قصور ت یا ہے‬
‫تنھی ہم دہرایا پہیں خا ہنے ۔ آیک ھوں پہ ت یدھی تئی اِ س لنے ہ یائی ہے یاکہ تم دیکھ سکو ‪،‬ہمارا‬
‫پہ غالی سان فارم ہاپوس اور ایدازہ لگا سکو کہ ک یا تمہاری اوفات ب ھی میری نی ئی سے مح بت‬
‫کرتے کی ؟”‬
‫ی‬
‫ع یدہللا خو ان کی آیکھوں میں آ ک ھیں ڈالے ک ھڑا ب ھا ۔ایک یل کو گ ھوما اور ا نتے گرد ب ھیلے ا‬
‫س سان دار الن‪ ،‬سوتم یگ پول اور عمارت کو دیک ھا ‪ ،‬ب ھر گویا ہوا‪:‬‬

‫”تے سک میری اوفات پہ ب ھی‪ ،‬ل یکن مح بت پو آپ کی نیئی تے ب ھی کی ب ھی ۔ ا س تے‬


‫ی‬
‫میری اوفات ک توں پہ د ک ھی ؟”‬

‫ع یدہللا کے خواب پہ وہ مزید پرہم ہوتے ‪:‬‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 202 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫”پہ کہو ا سے میری نیئی ۔ ا سے پو میں نعد میں دیکھوں گا ۔ تم میں اتئی اکڑ کس یات کی‬
‫ہے ؟ خا نتے پہیں کس کے سا منے ک ھڑے ہو ؟ ”میر اپراہ نم س ید ” کے ۔ میرا پو یام ب ھی‬
‫تمہارے دو کمروں کے نعفن زدہ کوارپر سے پڑا ہے ۔”‬
‫ُ‬
‫ان کے چہرے کی طیزپہ مسکراہٹ تے ع یدہللا کے بن یدن میں آگ لگا دی ۔‬

‫”میرا پو اتمان پہ کہ یا ہے کہ ہللا کا یام سب سے پڑا ہے اور وہ ہی ہر خیزپہ فادر ہے ۔ آپ‬


‫پو س ید ہیں ‪ ،‬میرا خ یال ب ھا آپ کو مچھ سے زیادہ غلم ہو گا۔”‬

‫ع یدہللا کی یات پہ میر صاخب آگ یگوال ہو گنے۔‬

‫”پہت ہو گئی یانیں ‪ ،‬خلو کلمہ پڑھو پہیں پو ییر یکڑ لو ۔ ساید معافی مل خاتے ۔”‬

‫ع یدہللا تے کلمہ پڑھا۔ میر صاخب کے ہابھ میں پستول پو وہ پہلے ہی دیکھ حکا ب ھااور ذہئی‬
‫طور پہ ہر طرح کے ابجام کے لنے ت یار ب ھا۔ اس کی پہادری دیکھ کے ایک یا تنے کو پو میر‬
‫صاخب ب ھی م یاپر ہو گنے۔‬

‫”پہت خوب پو تم خا ہنے ہو کہ تمہارا ف یل میرے ہاب ھوں ہو تے سک پہ کم اغزاز کی یات‬


‫پہیں۔”‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 203 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫اگلے ہی یل اپہوں تے ع یدہللا کے سر پہ لیزر سے پساپہ لینے ہوتے پستول یائی ۔ ع یدہللا‬
‫ی‬
‫آ ک ھیں مویدے زپ ِر لب کچھ پڑھ رہا ب ھا۔‬

‫میر صاخب تے طیزپہ نظروں سے ا سے دیک ھا اور پساپہ اس کے سر سے ہ یا کے سینے پہ‬


‫عین دل کی خگہ یایا۔‬
‫ک‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫ن‬ ‫ی‬‫س‬ ‫ت‬ ‫ک‬
‫ع یدہللا تے آ یں ھول کے لیزر ا نے نے پہ پڑئی د ھی۔ سوالبہ ظروں سے میر صاخب‬
‫کی طرف دیک ھیا‪ ،‬ا س تے سوخا کہ ساید وہ اس کے دل کو مار کے اس کے دل سے غایلہ‬
‫کی مح بت خنم کر د تیا خا ہنے ہیں ۔‬

‫مچ‬ ‫س‬
‫اس کی نظروں کا سوال ھنے وہ خود گویا ہوتے ‪:‬‬

‫”اسی دل میں عشق کو ج ھیا تے رک ھنے ہو یا ؟آج اسی دل کو ہی خنم کر د نتے ہیں ۔ ک یا‬
‫خ یال ہے؟”‬
‫ُ‬
‫مگر اپہیں ک یا خیر مح بت کہاں مرئی ہے ۔ ع یدہللا پہادروں کی طرح سببہ یاتے ک ھڑا رہا۔‬

‫”میں آج آپ کو زیان د تیا ہوں کہ میں مر ب ھی خاپوں میرا عشق زیدہ رہے گا ۔ میں غایلہ‬
‫کے ایدر آپشوں گا ۔ ا س کو ات یا ت یا لوں گا ‪ ،‬اس کی ہر خاہ ال میں ڈھل خاتے گی ۔ وہ‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 204 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫عشق ال کہئی ‪ ،‬ساری زیدگی میری تئی رہے گی ۔ آپ خو ب ھی کر لیں ‪ ،‬ہمارا عشق پہیں‬
‫مرے گا ۔ کنھی پہیں مرے گا۔”‬

‫گولی کی گرج تے ع یدہللا کو خپ کرایا ب ھا۔‬

‫گولی اس کے سینے کو خیرتے ہوتے اس کے دل ‪ ،‬اس کے فنمئی د ل کے یار ہو ئی ب ھی‬


‫۔‬

‫اس کا دل حس کی دھڑکن سینے کی خواہش اکیر غایلہ کو تے جین کنے رک ھئی ب ھی۔ اب‬
‫دھڑک یا ب ھول گ یا ب ھا۔‬

‫ع یدہللا ک ھڑے فد کے سا بھ زمین پہ آگرا۔ اس کے ہوت توں پہ اب کلمہ خق خاری ب ھا ۔ وہ‬


‫پڑ تیا رہا اور کوئی تب یک اس کے فرتب پہ آیا خب یک وہ تے سدھ پہ ہو گ یا۔‬

‫ا س سایدار الن کی گ ھاس ‪ ،‬ایک ماں کے اکلوتے لخ ِت خگر کے خون میں پہا خکی ب ھی۔‬

‫پہ کراچی کے فرتب واقع یلوحس یان کا غالفہ ”خب”ب ھا چہاں میر صاخب کا پہ فارم ہاپوس‬
‫ب ھی ب ھا۔ خب سے کراچی کے تبچ ایک گ ھینے کا فاصلہ ب ھا۔ میر صاخب کو اب ھی واپس‬
‫کراچی ب ھی خایا ب ھا ۔تنھی وہ ا بھے بھے ۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 205 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫”الش کو سوتم یگ پول کے بتجے دف یا دو یاکہ کنھی پہ مل سکے ۔”‬

‫پشت آواز میں غرور سے کہنے میر صاخب‪ ،‬ییز ییز فدم ا ب ھاتے ات ئی گاڑی کی طرف پڑھ گنے‬
‫۔‬

‫ان کی گاڑی کے ہارن پہ خوک یدار گ بٹ ک ھول یا‪ ،‬ا س سے پہلے ہی ا خڑی یک ھری غایلہ تے‬
‫ن‬
‫ب ھا گنے ہوتے گ بٹ ک ھوال ب ھا ۔ یالکل ا پسے جتسے وہ گ بٹ کے یاس ینھی ان کے آتے کا‬
‫ات نظار کر رہی ہو۔‬
‫ہ‬‫پ‬
‫ب‬
‫میر صاخب کی گاڑی جتسے ہی ایدر آئی وہ دوڑئی ہوئی ان کے یا س جی ۔‬

‫”یایا !یایا !ع یدہللا کہاں ہے ۔ یلیز پولیں آپ تے اس کے سابھ کچھ پرا پو پہیں ک یا۔ یایا‬
‫آپ کو ہللا کا واسطہ‪ ،‬مچ ھے مار دبں ا سے کچھ پہ کہیں۔ یایا آپ کچھ پو لنے ک توں پہیں۔”‬

‫میر صاخب اس کی یانیں ان سئی کرتے ایدر خایا خا ہنے بھے ۔ وہ ان کے ییروں سے ل بٹ‬
‫گئی۔‬

‫”ت یانیں یایا خواب دبں۔ کہاں ہے میرا ع یدہللا ؟ ک یا ک یا آپ تے اس کے سابھ ک یا ک یا۔‬
‫آپ کوفرآن کا واسطہ‪،‬یلیز اس دقعہ ہمیں معاف کر دبں ۔ آج کے نعد میں مر خاپوں گی‪،‬‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 206 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫مگر ا نتے کمرے یک سے یاہر پہ نکلوں گی ‪ ،‬پس آج ا سے ج ھوڑ دبں ۔ میرے یکڑے‬
‫یکڑے کر دبں‪ ،‬مگر ا سے خاتے دبں۔ آپ کو میری خادر کا واسطہ ‪ ،‬یایا یلیز۔”‬

‫میر صاخب تے ج ھیک کے ا سے ا نتے ییروں سے پرے ک یا ۔‬

‫”مار ڈاال میں تے ا سے ۔ اس کے دل کو۔ اس کے عشق کو اس کے غرور کو ۔ غیرت ت یا‬


‫ڈاال میں تے ا سے یاکہ ب ھر کنھی کوئی کسی س یدزادی سے عشق کرتے کا سوچے ب ھی پہ ۔‬
‫س‬
‫ب ھر کوئی عشق پہ کرے ‪ ،‬عشق کا یام ب ھی پہ لے ۔ ھی تم ۔”‬
‫مچ‬

‫ن‬
‫غایلہ سکنے کی ک نف بت میں وہیں ینھی رہ گئی ۔‬

‫اس کی سف ید خادر پہ ییر رک ھنے ‪ ،‬میر صاخب کے فدموں کی دھمک دور ہوئی خلی گئی ۔‬

‫ستون کے غقب میں ج ھئی ذاکرہ ییزی سے غایلہ کے فرتب آئی اسے گلے لگا کہ ر الیا خاہا۔‬

‫”ذاکرہ س یا تم تے ۔ ع یدہللا مر گ یا ۔اس کا عشق مر گ یا ۔ ذاکرہ میرا… ع یدہللا مار دیا ۔‬

‫میں ک یا کروں پولو ۔ اب میں ک یا کروں ت یاپو۔”‬


‫ن‬ ‫ن‬
‫غایلہ س یگ ِ مرمر کی روش پہ ینھی روئی رہی۔ سابھ میں ا سے خود سے لگاتے ینھی ذاکرہ‬
‫ب ھی۔ اخایک غایلہ روتے روتے ہتسنے لگی۔‬
‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 207 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ذاکرہ ا س سے دو فدم تبچ ھے ہئی ۔‬

‫میرا عشق پہیں مر سک یا ۔ میرا عشق پو اب ھی زیدہ ہواہے ع یدہللا میرے ایدر ہے ۔ پول رہا‬
‫ہے ۔ یانیں کر رہا ہے۔ ا سے ب ھی مچھ میں رہ یا اج ھا لگ رہا ہے ۔ ستو ذاکرہ اس کی آواز‬
‫ستو۔”‬
‫ُ‬ ‫ن‬
‫غایلہ ا نتے ہوش ک ھو ینھی ب ھی۔ ذاکرہ کی آیکھوں میں خوف ب ھا۔ غایلہ ا ھی اور روش کے بچ‬
‫ت‬ ‫ب‬
‫ک‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫ُ‬
‫ک ھڑے ہو کے ایک ہابھ اوپر کی طرف ا پسے اب ھایا تسے کوئی ان د ھی رسی ب ھام ر ھی ہو اور‬
‫ج‬
‫دوسرا ہابھ ہوا میں ب ھیالتے ۔ وہ گول داپروں میں گ ھو منے لگی۔ اس کا سف ید ل یاس‪ ،‬پورے‬
‫خاید کی روسئی میں جمک رہا ب ھا۔ گول گول گ ھومئی وہ گ یگ یا رہی ب ھی ۔‬

‫”عش ِق من پہ مرد و زیدہ سد ‪ ،‬یگو عشق ال‬

‫یار ِ من مرد‪،‬‬

‫مر د و از من سد ‪ ،‬یگو عشق ال‬

‫صجراتے دل ام سیراب سد‪ ،‬آپ ِش حشم ام بخ سد‬

‫اییر کہ ”خاہ” من ”ال ” سد‪ ،‬زیدگی من تمام سد‬


‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 208 -‬‬
‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫بجدا تمام سد‬

‫عشق ال سد‬

‫عشق ال سد‬

‫اس کی آواز کا سوز اور دپواپہ بن ذاکرہ کو خیران کنے خا رہاب ھا کہ ا سے گول گول گ ھومئی‬
‫غایلہ میں ع ید ہللا کی ج ھلک دک ھی ۔ ا سے اپسا لگا کہ غایلہ کے سابھ سابھ ع یدہللا ب ھی گول‬
‫داپروں میں گ ھوم رہا ب ھا ۔ اس کے ہاب ھوں میں ع یدہللا کے ہابھ بھے‪ ،‬ییروں کے سابھ‬
‫سابھ ع یدہللا کے ییر اور چہرے میں ع یدہللا کا چہرہ۔‬

‫آج ا سے غایلہ میں آیگی نے ب ھی ِد ک ھی ب ھی اور غایلہ ‪ ،‬آیگینے تے سک جی نے یام یدل لو ‪ ،‬کردار‬
‫پو ایک ہی ہے۔ عشق کو ال ت یاتے والوں کا ابجام ایک ہی ہے۔‬

‫عشق خب یک ہے ‪ ،‬عشق کرتے والے کے لنے درد ہے‪ ،‬مگر جتسے ہی عشق کی خاہ خنم‬
‫ہو خائی ہے‪ ،‬زیدگی سے خڑی ہر خواہش خنم ہو خائی ہے ۔ ایک تے حسی سی ہر سو‬
‫ج ھاخائی ہے‪ ،‬ب ھرکسی خیز سے فرق ہی پہیں پڑیا ۔ ا پسے لوگ رہیں پہ رہیں یات ایک ہی‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 209 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫ُ‬
‫ہے ۔خواہ غایلہ ہو یا آیگینے آج یاکل ہر کوئی اپہیں ب ھالدے گا‪ ،‬پہ ب ھال یاتے گا‪ ،‬پوا ن کے‬
‫عشق کو ۔ ”عشق ال”کو …‬

‫”پہت م یارک ہو آپ کو سکببہ پہن ۔ ہللا یاک میارک کرے۔” اتئی ہی سوخوں میں گم‬
‫ً ُ‬
‫سکببہ صاخبہ خیرا مسکراتے ہو تے مفایل کا سکرپہ ادا کرتے لگی ۔‬
‫ن‬
‫ک ھوئی ک ھوئی سی سکببہ س ید خاتے کب سے اِ س الگ ب ھلگ سے صوفے پہ ینھی ب ھیں ۔‬
‫اپہیں اردگرد کی خیر ہی کہاں ب ھی ۔ وہ پو اتئی ہی فکروں میں گم ب ھیں ۔‬

‫آج ا س ہول یاک وا قعے کو کافی دن گزر گنے بھے‪ ،‬مگر غایلہ کی طی نعت ب ھی کہ سینھل ہی‬
‫پہیں یا رہی ب ھی ۔ ا سے جتسے ہی ہوش آ یا ‪ ،‬وہ خبحنے خالتے لگئی ۔ بجار ب ھا کہ کم ہوتے کا‬
‫یام پہ لے رہا ب ھا ۔‬

‫ڈاکیر آتے نی ید کے ابجکشن لگا کہ خلے خاتے ۔‬


‫ُ‬
‫میر صاخب کئی دن م یذیذب سے سوخوں میں گم رہے ۔ یاآلخر ان کا ف نصلہ آگ یا۔ وہ خا ہنے‬
‫بھے غایلہ ب ھی ”سئی” بن کے ا نتے کمرے میں مرتے دم یک ف ید ہو خاتے ۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 210 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫مع ید حس تے کنھی یایا کی کسی یات ‪ ،‬کسی ف نصلے پر کوئی اغیراض پہیں ک یا ب ھا۔ آج پہلی‬
‫دقعہ ان کے ف نصلے کے خالف پوال ب ھا اور یدلے میں غاق کنے خاتے کی دھمکی تے ا سے‬
‫خپ کرا دیا ب ھا ۔‬

‫ظہر کے نعد ‪ ،‬پر نکلف ک ھاتے پر مدغو ‪ ،‬مہماپوں کے تبچ اغالن ک یا گ یا کہ غایلہ س ید تے اتئی‬
‫مرضی سے ہللا کی مح بت کو دت یا پر پرخبح د نتے ہوتے ‪ ،‬سئی نینے کا ف نصلہ ک یا ہے ۔ سب‬
‫خوانین یاری یاری سکببہ صاخبہ کو م یارک یاد دے رہی ب ھیں اور گم ضم سکببہ صاخبہ کی نظروں‬
‫کے سا منے آیگینے س ید کاگالئی‪ ،‬معصوم چہرہ گ ھوم گ یا۔ حس کو سئی ت یاتے میں سکببہ صاخبہ‬
‫کا ب ھی اج ھا خاصا ہابھ ب ھا۔‬

‫آج خب پہی وفت اتئی نیئی پہ آیا ‪ ،‬پو ان کا دل خون کے آپشو رو رہا ب ھا۔‬

‫سلنمہ صاخبہ اور غلیزے تے پو رو رو کے پرا خال کرل یا ب ھا۔ ان کے نظروں کے سا منے ساہ‬
‫ُ‬
‫زبن کا اداس سکشت خوردہ چہرہ خو گ ھوم رہا ب ھا ۔‬

‫ساپزے اور ذاکرہ ‪ ،‬غایلہ کے یاس ہی کمرے میں موخود ب ھیں ۔ دواپوں کے زپ ِر اپر وہ تے‬
‫ی‬
‫ہوش پڑی ب ھی ۔ ساپزے کی آ ک ھیں روتے ر ہنے کی وجہ سے سوج خکی ب ھیں ۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 211 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫مہماپوں کو ت یایا گ یا ب ھا کہ غایلہ کی طی نعت یاساز ہوتے کی وجہ سے یا فاغدہ رسم پہیں کی‬
‫گئی ۔‬

‫مہمان رحصت ہوتے لگے پو سکببہ صاخبہ کو ات یا دم مزید گ ھی یا مخشوس ہوا ۔ اپہیں اپسا لگنے‬
‫لگا کہ سالوں پہلے خو مشورہ اپہوں تے میر صاخب کو آیگینے کے خوالے سے دیا ب ھا ۔ ا سی‬
‫کی سزا آج ان کی ب ھولوں جتسی نیئی کو مل رہی ب ھی ۔ وہ ایک کوشش کر کے پہ سب‬
‫روک یا خاہئی ب ھیں ۔‬

‫تنھی وہ ییزی سے میر صاخب کے کمرے کی طرف پڑھ گ نیں ۔ میر صاخب ا نتے کمرے‬
‫میں آرام سے ‪ ،‬کوئی ک یاب ک ھولے نین ھے بھے ۔ آج کینے غرصی نعد ا ن کے چہرے پہ پہ‬
‫سکون جمک رہا ب ھا ۔‬

‫”میر! میں تے کنھی آپ سے اتئی ذات کے لنے کچھ پہیں مانگا۔ آج پہلی دقعہ میں آپ‬
‫سے کچھ مایگ رہی ہوں ۔ مچ ھے انکار پہ کبحنے گا خدارا ۔مچ ھے میری غایلہ واپس کر دبں۔”‬
‫م‬
‫آپشوپوں کے تبچ پہ مشکل اتئی یات کمل کرئی سکببہ س ید‪ ،‬کی طرف دیک ھنے میر صاخب کے‬
‫ُ‬
‫سکون میں کوئی کمی پہ آئی ب ھی ۔ وہ یدستور سکون سے اپہیں دیک ھنے ہوتے پولے‪:‬‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 212 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫”آپ پہ ک توں پہیں سمچھ لی نیں کہ ہماری غایلہ مر گئی ؟ میرے لنے پو غایلہ ا س دن‬
‫ہی مر گئی ب ھی حس دن اس تے اس یامجرم کو خود کو ج ھوتے دیا ب ھا ۔ پہ غایلہ کی کوئی‬
‫پرج ھائی ہے خو اِ س وفت ا نتے کمرے میں ف ید ہوتے خا رہی ہے ۔ آپ کی نیئی پو ا س‬
‫دن ہی خلی گئی ب ھی حس دن ا س تے سجا عشق ک یا ب ھا۔ میں ب ھال کتسے آپ کو آپ کی‬
‫نیئی لویا سک یا ہوں؟ خب کہ اب پو وہ خودہی ‪ ،‬خود میں یافی پہیں رہی۔”‬
‫م‬
‫اطمی یان سے اتئی یات کمل کر کے وہ ک یاب کی طرف م توجہ ہو گنے ۔‬

‫رو ئی سکببہ صاخبہ کے یاس اب وہاں ر کنے کا کوئی خواز پہ ب ھا ۔ وہ واپس صحن میں آ‬
‫خکی ب ھیں چہاں مہماپوں کے خاتے کے نعد پوکر صفائی کر رہے بھے ۔ آدھا خاید آسمان پہ‬
‫جمک رہا ب ھا ۔ غایلہ کے خبحنے کی آواز ان کی سماغت سے یکرائی ۔ وہ ب ھاری اجیئی آواز میں‬
‫خبخ رہی ب ھی ۔‬

‫”وہ عشق پہیں مر سک یا خو ”ال” بن خاتے۔ میرا عشق زیدہ ہے زیدہ رہے گا۔”‬

‫اس کی ہذیائی خبچیں ‪ ،‬خبخ خبخ کے پول رہی ب ھیں کہ اب غایلہ میں غایلہ کہیں پہیں۔‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 213 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬
‫‪CLASSIC URDU MATERIAL‬‬
‫سکببہ صاخبہ تے آپشوپوں کی دھ ید کے یار ادھورے خاید کو دیک ھا ۔ خاید تے اپہیں دالسا‬
‫د نتے سرگوسی کی ‪:‬‬

‫”نصبب کا لک ھا پہیں می یا اور اس کے نصبب میں عشق ب ھا پس !عشق صرف عشق ‪ ،‬تے‬
‫بجاسا عشق‪ ،‬خاہ کی عشق ‪ ،‬ال کی عشق ‪ ،‬عشق ہی عشق … پس عشق ہی عشق۔”‬

‫ان کے ل توں تے دھیرے سے سرگوسی کی ب ھی ”الوداع غا یلے الوداع ” اور مم یا تے ہار‬


‫کے اتئی نیئی ”عشق ال”کو سوتپ دی‬

‫خنم سد‬

‫‪Classic Urdu Material | by Faryal Syed‬‬ ‫‪- 214 -‬‬


‫)‪Ishq Laa (Complete Novel‬‬
‫‪Do not copy or distribute without permission of the author‬‬
‫‪For more Novels please visit our website‬‬
‫‪www.classicurdumaterial.com‬‬

You might also like