Professional Documents
Culture Documents
ملک نثار
کالو شاہ پوریا نوری نت عارف حویلیاں واالبھوال سنیاراگو گی ،طیفی بٹ ،ریاض گجر ،اسلم ٹا نگے واال ،بال ٹرکاں واال ٹیپو ٹرکاں
چودھری نواز جٹ ہمایوں گجر بابا حنیفا منظر شاہ کٹھا برادری راجپوت برادری شیخ روحیل اصغرمیاں اخالق گڈو بھنڈراور ملک
زاہد گروپ سمیت35سے زائد بڑے اور چھوٹے گروپوں کی چودھراہٹ کی لڑائی میں گزشتہ40سال کے دوران800سے زائد افراد
کو موت کے گھاٹ اتارا گیا۔کہا جاتا ہے کہ ماجھا سکھ اور شیخ روحیل اصغر گروپوں کے درمیان شہر کی سب سے بڑی جنگ
تھی جس میں دونوں خاندانوں کے سب سے زیادہ افراد قتل ہوئے۔دوسرے نمبر پر رشید بھٹی اور ہنجروال کے شاہ گروپ جاری
جنگ میں کئی افراد لقمہ اجل بنے۔شہر میں کٹھا برادری اور راجپوت برادری میں جاری گینگ وار میں75سے زائد افراد کو موت
کے گھاٹ اتارا گیا۔ ماضی کے 2بڑے گروپوں استو نمبردار ملک نثار کالو شاہ پوریا اور عارف حویلیاں واال کے درمیان جاری
گینگ وار میں45سے زائد افراد قتل ہوئے۔کہا جاتا ہے کہ گزشتہ35سال کے دوران شہر میں جاری اس گینگ وار میں چودھراہٹ
زمینوں پر قبضے مخالفین کا ساتھ دینے سمیت مختلف عوامل نظر آئے۔90کی آغاز میں جب پاکستان بھر میں دہشت گردی کا دور
دور تک کوئی وجود نہ تھا اس وقت کے ٹاپ ٹین فون پر نہ صرف اپنی من مانی کرتے تھے بلکہ دہشت کی ایک عالمت سمجھے
ہی جنم لیا تھا جب ال ہور کے ٹاپ ٹین اشتہاریوں میں بھوال سنیارا ہمایوں گجر شفیق با با حنیفا ناجی بٹ منظر علی شاہ اعظم بٹ
قیصر بٹ عرف قیصرا ثنا گجر کالی گجر اور لبا موٹی واال الہور سمیت پنجاب بھر میں اپنی من مانیوں میں مشغول تھے۔یہ بھی کہا
جاتا ہے کہ ماضی مین اپنے مخالفین کو قتل کروانے کیلئے کئی بڑے اور چھوٹے گروپوں نے اشتہاری گروپوں کی بھی خدمات
حاصل کیں۔بتایا جاتا ہے کہ ماجھا سکھ کو شادمان مارکیٹ کے قریب اس کے گن مینوں سمیت قتل کیا گیا جن کے قتل کا الزام شیخ
اصغر گروپ پر لگا۔ ماجھا سکھ اور شیخ اصغر دشمنی جب دونوں گروپوں کے کرتا دھرتا قتل ہو گئے تو ان گروپوں کے بچ
جانے والے اور جیلوں میں بند شیخ روحیل اصغر اور میاں اخالق گڈو نے صلح کر لی۔کہا جاتا ہے کہ ایک اور کردار نورا
کشمیری نے دونوں گروپوں کی دشمنی پروان چڑھانے میں کردار ادا کیا وہ کبھی ایک گروپ اور کبھی دوسرے گروپ سے مل
جاتاتھا۔شیخ روحیل اصغر کے گروپ کے اہم کرداروں اشتہاری رشید عرف شیدا اور اچھو بارال کو بعد میں پولیس نے مقابلوں میں
پار کیا۔ رشید بھٹی اور ہنجروال کے شاہ گروپ جاری جنگ میں کئی افراد کو قتل کیا گیا۔ اسی جنگ میں
استو نمبردار کو تاریخ پیشی پر آتے ہوئے چوک یتیم خانہ میں6ساتھیوں سمیت قتل کیا گیا جس کا مقدمہ رشید بھٹی گروپ
کیخالف درج ہوا۔ طالبعلم رہنما عابد چودھری اور ارشد امین چودھری گروپ میں گینگ وار کے باعث بھی کئی افراد قتل
ہوئے۔عابد چودھری کو انسداد دہشتگردی کی عدالت میں جاتے ہوئے قتل کر دیا گیا تب اس گروپ کی قیادت عاطف چودھری نے
سنبھالی اور وہ جلد خطرے کی بڑی عالمت بن گیا۔ عاطف چودھری کو عالقہ غیر میں خاصہ دار کی گولی سے زخمی کروایا گیا
اور اسے ریواز گارڈن کے عالقہ میں پولیس مقابلہ میں مار دیا گیا تب عاطف چودھری کے لواحقین نے الزام لگایا کہ اسے ارشد
امین چودھری نے پولیس سے مل کر قتل کروایا ہے۔بعد میں ارشد امین چودھری کو عارف چودھری و دیگر ساتھیوں سمیت اقبال
ٹاﺅن میں اس وقت قتل کر دیا گیا جب وہ 2گروپوں میں صلح کروا کر ایک گھر سے نکال تھا۔ بابا حنیفا جو ٹیپو ٹرکاں واال کا دست
راست تھا کی جب ٹیپو ٹرکاں واال سے مخالفت شروع ہوئی تو یہ ٹاپ ٹین اشتہاریوں کا گروپ ٹیپو ٹرکاں واال کا مخالف ہو گیا اور
اس گروپ نے شاہ عالمی میں واقع ٹیپو ٹرکاں واال کے اڈے میں گھس کر
ٹیپو ٹرکاں واال کے والد بال ٹرکاں واال کو قتل کر ڈاال جس کے بعدٹیپو ٹرکاں واال نے اپنے گھر اور اڈے کو قلعے میں تبدیل کر لیا
اور وہ اپنے اس قلعہ نما اڈے میں بیٹھ کر ہی اپنی دشمنی نبھاتا رہا۔ کہا جاتا ہے کہ ٹیپو ٹرکاں واال نے اپنے اڈے پر بیٹھ کر
بھاری رقوم خرچ کر کے اس ٹاپ ٹین اشتہاری گروپ کو پولیس اور ان کے مخالفین کے ذریعے قتل کروا ڈاال۔ اسی قتل و غارت
گری کے دوران ٹاپ ٹین اشتہاریوں نے اپنے بچا ﺅکیلئے گوالمنڈی کے طیفی بٹ گوگی بٹ تعلقات بنا لئے جس کی وجہ سے ٹیپو
ٹرکاں واال اور طیفی بٹ گروپ کے درمیان بھی سرد جنگ کا آغاز ہو گیا اور یہ سرد جنگ ٹیپو ٹرکاں واال کے قتل پر آ کر ڈرائینگ
روم کی سیاست میں تبدیل ہو گئی۔ ٹیپو ٹرکاں وال کو الہور ایئر پورٹ پر بیرون ملک واپسی پر قتل کیا گیاا
۔بادامی باغ کے زاہد گروپ اور سابق ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل عارف بھنڈر کے درمیان دشمنی کے دوران20سے زائد افراد کو
موت کے گھاٹ اتارا گیا۔دونوں گروپوں کے سرپرست عارف بھنڈر اور زاہد ملک عرف زاہدو قتل ہو چکے ہیں۔زاہد ملک کی بہن
میمونہ بھی اسی گینگ وار کی بھینت چڑھ گئی۔کریم پارک کے2بھائیوں شانی اور مانی بٹ نے اپنے مخالف ندیم بک میکر کو اس
کے گن مین کے ہاتھوں قتل کروایا جس کے بعد دونوں گروپوں کے درمیان قتل و غارت گری شروع ہو گئی۔دونوں بھائیوں کو
سیشن کورٹ میں قتل کیا گیا جبکہ دونوں گروپوں کے12افراد اس دشمنی کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں۔نورا کشمیری اور بابر بٹ کے
درمیان دشمنی کے باعث18سے زائد افراد قتل ہوئے۔بھسین گاﺅں کے بھیال بٹ اور شوکت ایم پی اے کی دشمنی میں12سے زائد
افراد قتل ہوئے۔تھانہ مناواں کے عالقہ نت کالں میں پنجابی فلم موال جٹ کے کردار نوری نت کی وفات کے بعد اس کے گھر کی
زندگیوں کو نگلنے کے بعد بھی جاری ہے۔ نوری نت کی ایک بیوی سے 3بیٹے سیف ہللا نت مبشرہللا نت اور کو کی نت تھے جبکہ
دوسری بیوی سے ظفر نت پیدا ہوا۔نوری نت کی وفات کے بعد اس کے بھائی اللو نت کے بیٹے یونس نت نے اپنے خاندان کی
چودھراہٹ اپنے کزن سے لینے کی کوشش کی تو سیف ہللا نت نے اسے قتل کر دیا جس کی رنجش کی بنا پر ال لو نت نے اپنے
دیگر ساتھیوں کی مدد سے سیف ہللا نت کوکی نت اور ان کی والدہ کو قتل کر دیا جس کا مقد مہ اللو نت اور اس کے دیگر رشتہ
داروں کیخالف درج ہوا ۔کچھ عرصہ بعد نوری نت کے دوسری بیوی سے بیٹے ظفر نت اور کا لو شاہ پوریاں کے ہاتھوں مونا
پہلوان قتل ہوگیا اور اس مقد مہ میں کا لو شاہ پوریا اور ظفر نت گرفتار ہوکر جیل چلے گئے اور کئی سال جیل میں رہنے کے بعد
ان کی مقتول فریق سے صلح ہو گئی۔ ظفر نت نے اپنے ماموں محمد الیا س سے اپنے حصے کی جائیداد کا مطالبہ کیا جس پر
الیاس کے بیٹے اور بھانجے میں لکشمی چوک کے عالقہ میں فائرنگ کر کے ظفر نت کو قتل کر دیا اور اسی رنجش پر محمد
کاشف عرف کاشی عاطف عرف عاطی نواز عرف بوبیاصرار عرف یارو شبیر عرف شیروشکیل عرف شکیالراشد بٹ وقاص اور ان
کے ساتھیوں پر مشتمل اشتہاری گروپ کو بھی شہر کے کئی گروپوں نے قتل و غارت گری کیلئے استعمال کیا۔اس پر الزام ہے کہ
مخالفین نے انہیں بھاری رقوم دیکر سابق ایم پی اے اقبال گھرکی کو پھر گھرکی ہسپتال کے ڈائریکٹر مشتاق گھرکی کو قتل کروایا۔
اس گروہ نے مخالفین سے رقوم لیکرآصف کالونی باغبانپورہ میں شیوا نامی لڑکے کو قتل کیا پھر خلیفہ بوٹا نامی شخص کے
ایک بیٹے کو قتل جبکہ بیٹی سمیت2افراد کو شدید زخمی کیا۔اس کے بعد اس گروہ نے باغبانپورہ کے عالقہ میں ماسٹر محمد سلیم
کو قتل کیا۔مناواں کے عالقہ لکھوڈیر میں3افرادکو قتل کیا جبکہ بابر لکھو ڈیریا اور اس کے متعدد ساتھیوں پر متعدد بار فائرنگ
کی جس میں وہ شدید زخمی ہو ئے۔شاد باغ کے عالقہ میں اس گروہ کے اشتہاری راشد بٹ نے اپنے بہنوئی اور اس کے باپ کو
قتل کیا ۔باغبانپورہ حواالت میں بھی اسی گروہ نے دوہرا قتل کیا۔ اس گروہ کے اشتہاری کاشف اور عاطف کے بھائی کوٹ لکھپت
جیل میں قید ہیں۔ماضی کے روایتی حریفوں میں شاہ دین عرف شاہیا مالں مظفر شاہد میو گروپ صفدر ٹینٹاں واال و دیگر کئی