Professional Documents
Culture Documents
Social Issues 2
Social Issues 2
بھی پتہ ہے کہ اس کا کیا سلوشن ہونا چاہیے اور دوسرا جو ہماری پالیسی بنتی ہے بوٹم ٹو آپ ہونی چاہیے لیکن جو اس تصویر میں
دکھایا گیا ہے ٹوپ ٹو بوٹم اشارہ کر رہے ہیں کے لوگوں کے مسائل پوچھیں ان کو حل کرنا چاہیے بجائے اس کے سیلف کریٹڈ ہو
وہ جو اس کو کہتے ہیں کہ بند کمروں میں بیٹھ کر مسائل بنانا اور پالیسی بنانا آڈوپٹ کرنا نا یہ اس کو نگئٹ کر رہا ہے سیکنڈ
نمبر پر جنرل اوپینین ہوتی ہے جو کہ جنرل پبلک کی اوپینین ہوتی ہے وہ ویلڈ ہوتی ہے وہ جو اوپینین بیان کر رہے ہوتے ہیں وہ
اپنی سفرنگ بیان کر رہے ہوتے ہیں وہ کسی بھی انداز سے ہو سکتی ہے انہوں نے 3،4اوپشن دیے ہیں ہو سکتا ہے ان میں سے
کوئی کوئی سفر کر رہا ہو ہو جس کا بجلی کا بل زیادہ آتا ہو ہو تو وہ کہتا ہے کہ میں سولر پینل یوز کرکے بچت کر سکتا ہوں ہو
کہ یہ میرے ایکسپینڈ ٹیچر کا میجر پورشن ہے کسی کو کنوینس کا ایشو ہے کسی نے اپنی اردگرد کو دیکھ کر اپنا ایکسپینڈچربڑھا
دیا ہے کہ اگر میں نے یہ نہ لیا تو لوگ مجھے Tغریب سمجھے گے اگر میں سائیکل پر آتا ہوں ہوں اور گاڑی بھی ہے میرے پاس
میں کہتا ہوں کہ میری ایکسرسائز ہو ہوسکتاہے یونیورسٹی کہے کہ میں غریب ہوں یہ دنیا کا ٹرینڈ ہے یہ سائکو پیشنٹ ہیں کہ کیا
واٹ اور سو جو جو سمجھنا Tشروع کر دیں یہ جو جنرل پرابلم ہے یہ کنکلوژن کرتا ہے ہے کہ آپ جو بھی پالیسی میکنگ کریں وہ
نیچے سے اوپر کی طرف ہونی چاہیے نہ کہ اوپر سے نیچے بریٹش جس میں وہ لوگ سائیکل پر آتے ہیں اور آفس میں اپنا کام
کرتے ہیں ہیں اور پھر ویسے ہی سائیکل پر واپس جاتے ہیں انہیں اس سے کوئی مسئلہ نہیں نہ ہی کوئی شرم ہے تو کیا یہ جو
سارے معامالت Tہیں اور یہ جو مسائل ہیں ہیں ان کو کالس روم میں میں ڈسکس کرنا چاہیے آئے اور اس کے بارے میں میں آگاہی
نہیں دینی چاہیے آئے
سادگی اختیار کریں
اس کا مطلب یہ ہے کہ کہ جو آرٹیفیشل چیزیں ہم نے ڈاپٹ کی ہوئی ہیں جیسا کہ چھوٹے سی مثال لیتے ہیں انٹرنیشنل فوڈ چین اور
فاسٹ فوڈ کا جو کونسیپٹ ہے وہ ہمارے لئے اسٹیٹس سمبل ہے اگر آپ باہر دیکھیں تو یہ ایک ریڈی میڈ فوڈکے طور پر ہوتا ہے پر
آپ نے اس کو اسٹیٹس سمبل بنا دیا ہے اگر آپ دیکھیں تو یہ ہیلتھ کے لیے بھی اچھی نہیں ہے اگر آپ اس کو آڈوپٹ نہ کریں تو آپ
آپ صحت مند رہتے ہیں اور اس سے ایکسپریس بھی کم ہوتا ہے یہ جو کام ہے ایک مڈل مین کے لیے مہینے میں ایک دو بار چل
جاتا ہے مگر اس سے زیادہ وہ اس کی جیب کے لیے مہنگا ہے تو یہ کہ ہم دیکھا دیکھ کسی کی ریس میں نا لگیں بلکہ سادگی کو
اختیار کریں اس کے لئے گورنمنٹ کو چاہیے کہ یہ جو لمبے چوڑے پروٹوکول اور بھاری بھر کم تنخواہیں ہیں ان کو کم کرکے
سادگی اختیار کریں اس سے لوگوں پر بھی ان کا تاثر اچھا ہوگا آپ کا مطلب ہے کہ آئیڈیالوجی اوپر سے نیچے جا رہی ہے جیسے
برٹش میں میں اب بھی لوگ سا ئیکل کے اوپر آتے ہیں اسے شرم نہیں سمجھا Tجاتا وہ لوگ بنا کسی ہچکچاہٹ کے اپنا کام کرتے
ہیں اور چلے جاتے ہیں تو کیا یہ جو سارے معامالت اور مسائل ہیں ان کو کالس روم میں ڈسکس کرنا چاہیے سٹوڈنٹ کو ایسا
انوارمنٹ دینا چاہیے کہ وہ ان سب سے واقفیت حاصل کر سکیں میری پرسیپشن تھوڑی سی مختلف ہیں میں یہ دیکھ رہا ہوں کہ
گورنمنٹ جو کرپشن کر رہی ہے وہ کرپشن آپ کی آڈئینس ہائی الئٹ کر رہی ہے وہ کہتے ہیں کہ اگر آپ سولر پینل سستے کرتے
ہیں تو آپ کرپٹ حکومت کی وجہ سے اگر آپ اس کی قیمت کم کر دے تو بجلی کی قیمت بھی کم ہو جائے گی سائیکل سستی کی
بات کرتے ہیں اس کے اوپر بھی اضافی ٹیکس لگا رکھے ہیں میرا اندازہ صرف یہ ہے کہ کہ گورنمنٹ جو کرپشن کر رہی ہے
ہمارے آڈئینس اس کرپشن کو ہائی الئٹ کر رہے ہیں اس پکچر میں آپ کا جو ٹیچر ہے وہ گورنمنٹ کی نمائندگی کر رہا ہے اس
کے چہرے کے تاثرات بھی بھی پریشان کن ہیں کرپشن والی چیزیں ان کو کیسے پتا ہیں یہاں میرے حساب سے تو کرپشن کو
ہائی الئٹ کیا گیا ہے جس کو ہم کہہ سکتے ہیں کہ یہ جرنل کرپشن ہے اس سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ ایک ایڈمنسٹریٹر کے دورہ پر
مہنگائی کی جو وجوہات ہیں وہ مختلف ہیں جو کہ عام عوام سوچےگی کے مہنگائی کم ہو گئی
یہ جنرل پارٹ کو شو کر رہا ہے ہمیں سب پتہ ہے لیکن انہوں نے کچھ کرنا ہے کیا انہیں پتا نہیں ہے کہ وہ کرنا نہیں چاہتے تو اب
یہ کہ مہنگائی کو کیسے کم کریں یہ پاکستان کے کنٹیکٹس کو ظاہر کر رہا ہے اس کنٹیکٹس میں فرانس اور دوسرے ممالک شامل
ہونگے ان کے ساتھ لین دین کیا ہے ان کے پبلک کا کنسرن کیسا ہے وہ یہ ہے کہ کہ ان کے استعمال کی چیزیں ہیں ان پر کچھ نہ
کچھ رعایت دی جائے اور یہ دیکھیں کہ آپ یہ ایک دو تین لوگوں نے دی ہیں اور اب بھی یہ یہ کانٹینیو ہے یہ صرف یہ نہیں ہے
کہ سولر پینل اور سائیکل اس کے عالوہ بھی کچھ ایسی چیزیں ہیں جن میں حکومت کو رعایت کرنے کی ضرورت ہے اور یہ جو
ٹیچر ایک اتھارٹئٹو پرسن ہوتا ہے کالس میں اور اگر ہم ٹیچر کو دیکھیں تو اس کو اتھارٹئٹو پرسن نہیں کہہ سکتے ہم یہ کہہ سکتے
ہیں کہ چیزوں کو پوائنٹ آؤٹ کرنے کیلئے چھڑی سے مہنگائی کی طرف اشارہ کر رہا ہے لیکن اگر ہم گورنمنٹ کو دیکھیں تو پھر
ہم اس اسےاتھارٹئ کی نظر سے بھی دیکھ سکتے ہیں اور پھر جب کہ عوام سامنے بیٹھی ہیں اور وہ خوش ہو رہے ہیں اسی لئے کہ
عوام کو بھی یہ احساس ہے کہ کہ وہ ہم سے ہمارے مسائل حل کرنے کے لئے لیے پوچھ رہے ہیں کہ مہنگائی کو کیسے کم کیا
جائے اسی لئے وہ خوش ہو کر اپنے پرابلمز بتا رہے ہیں جو کہ ان کی روزمرہ کی چیزیں ہیں وہ میسج شاید ان کو دیا جا رہا ہے کہ
گورنمنٹ ہمارے مسائل حل کر رہی ہے اب یہ کہ عوام کو بچوں سے ظاہر کیا گیا ہے وہ بڑے ایکسائٹڈ ہیں اور جو ٹیچر ہیں انہیں
گورنمنٹ سے ایسوسی ایٹ کیا گیا ہے ہے وہ بڑے سنجیدہ ہیں اور جو ٹیچر ہے یا گورنمنٹ ہے وہ بچوں کو یا لوگوں کو موقع دیا
جارہا ہے کہ وہ بتائیں کہ ان کے کیا کیا مسائل ہیں اور یہ جو مہنگائی ہے یہ مڈل کالس لوگوں کا مسلہ ہے ٹیچر اور بچوں کا جو
گیٹ اپ ہے وہ مڈل کالس اور لوئر کالس کے مسائل کو ڈسکس کر رہا ہے اگر یہاں پر اپر کالس کا ایشو ہوتا تو شاید ٹیچر اور
بچوں کا یہ ھلیاں نہ ہوتا ہمارے سوشل سٹرکچر کے اندر جو آپ نے اتھارٹی پر ڈسکشن کی ہے وہ ٹیچر خود سے اتھارٹی
کورپریزنٹ کر رہا ہے ہے تو یہاں گورنمنٹ کو اتھارٹی کے طور پر لیا گیا ہے اور چھڑی کو پوائنٹ آؤٹ کرنے کے لئے استعمال
کیا گیا ہے لیکن میرے خیال میں یہ جو مسکراتے ہوئے چہرے ہیں یہ گورنمنٹ کی طرف سے کریٹیکل جائزہ ہے
اس میں اب یہ بھی ہوتا ہے کہ جو آپ کا گروپ ہوتا ہے وہ پوالر ایزڈ ہوتا ہے مثال کے طور پر جو اردو زبان ہے وہ مڈل کالس کو
رپریزنٹ کر رہی ہے اور جو انگلش زبان ہے وہ وہ ایلیٹ کالس کو کو رپرزنٹ کر رہی ہے اردو پڑھنے والے اردو نیوز پیپر
پڑھتے ہیں اور انگلش پڑھنے والے انگلش نیوز پیپر پڑھتے ہیں یہاں اردو کو عوامی سطح پر دکھایا گیا ہے اور ٹیچر کے لباس
سے بھی پتہ چل رہا ہے کہ یہ ایک عوامی سکول ہے یہ اپرکالس کا اسکول نہیں ہے اب تو میڈیا بھی پولرائزڈ ہے کہ اردو زبان
مڈل کالس لوگ استعمال کرتے ہیں یہاں پر انگلش کا کوئی تعلق نظر نہیں آتا اس کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ مہنگائی ،سائیکل اور
سادگی ابھی یہ سب مڈل کالس کے مسئلے ہیں یہ اپر کالس کا مسئلہ نہیں ہے۔ اور یہ جو نیوز پیپر ہیں یہ سوشل پولرائزیشن ہے
اور جو مسائل ہوتے ہیں وہ کالس سپیسفک ہوتے ہیں سب کو دیکھتے ہوئے ہم سم اپ کرتے ہیں کہ اس میں ہماری مڈل کالس کے
مہنگائی کے مسئلہ کو کو ہائی الئٹ کیا گیا ہے اور یہ بھی بتایا گیا ہے اس کا حل یہ ہے کہ حکومت ان کے روزمرہ کے استعمال
کی چیزوں کو سستا کریں تب جا کر ان کے مسائل حل ہو سکتے ہیں بجلی کا مسئلہ آج کل مڈل کالس میں سب سے بڑا مسئلہ ہے
کہ جتنے آپ بجلی کے ذرائع بڑھاتے جائیں گے اتنا ہی مسئلہ بڑھتا جائے گا اگر آپ دیکھیں کہ ببل میں بھی بجلی کی بات کی گئی
ہے تو یہ ڈائریکٹلی اور انڈاءرئکٹلئ سولر کی بات کی گئی ہے اگر سولر کے ذریعے کام ہوتا ہے تو ڈائریکٹلی بل بھی کم ہوگا اب
دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ بجلی مہنگی بہت ہے آور اوپر سے سترہ گھنٹے لوڈشیڈنگ ہے میرے خیال سے یہ کرپشن کو ہائی الئٹ کر
رہا ہے اور ہماری پاپولیشن کو بھی اثر انداز کر رہا ہے شہری کہہ رہے ہیں کہ اگر آپ اسے کم کر دے تو ہمارے آدھے سے زیادہ
مسائل حل ہو جائیں گے اگر آپ بجلی کی شورٹیج کر رہے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کرپشن کر رہے ہیں اور سولر پینلز
بیچنے کی کوشش کر رہے ہیں آپ جو پیسے اپنی زندگی کے اوپر اور اپنے پروٹوکول کے اوپر خرچ کر رہے ہیں اس کو کم کریں
ہمیں سادگی اختیار کرنے کا کہتے ہیں اور خود کچھ نہیں کرتے یہ جو الیکٹریسٹی واال مسئلہ ہے اگر ہم اس کو دیکھیں تو اس کی
ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ ہم اس کی پروڈکشن کم کر رہے ہیں اسے ہم صرف کرپشن نہیں کہہ سکتے کہ اس کی وجہ سے
ہمارے ذہن میں سولر پینل کا خیال آتا ہے کہ وہ سستے ہیں اور بجلی مہنگی ہے آپ سارے کام خود کر رہے ہیں اور ہم سے کہتے
ہیں کہ اس کو کیسے حل کریں اور جو سادگی واال کونسیپٹ ہے یہ صرف اور صرف مڈل کالس لوگوں کے لئے ہے۔