You are on page 1of 5

‫‪1‬‬

‫تقریب‬
‫_________________‪Name :‬‬ ‫اسکول میں تقسیم انعامات کی‬

‫ہماری اسکول‪ ،‬بنوری ایجوکیشن سسٹم‪ ،‬میں ‪ 10‬نومبر ‪ 2019‬کو سہ ماہی امتحانات کے نتائج‬

‫میں ممتاز نمبرات اور پوزیشن حاصل کرنے والوں کے لیے انعامات تقسیم کرنے کی تقریب منعقد‬

‫کی گئی تھی۔‬

‫نتائج کی تقریب والے دن معمول یہ ہوتا ہے کہ شروع کے دو گھنٹے تو پڑھائی ہوتی ہے اور‬

‫اس کے بعد پھر سب کو آڈیٹوریم میں جمع کرکے نتائج مائک پر سنائے جاتے ہیں اور پھر ممتاز‬

‫نمبرات حاصل کرنے والوں کو اور پوزیشن حاصل کرنے والوں کو انعامات دیے جاتے ہیں۔ ہر بار‬

‫کی طرح اس بار بھی جیسے جیسے تقریب کا وقت قریب آرہا تھا‪ ،‬طلباء کی بےتابی اور خوف بڑھتا‬

‫چال جا رہا تھا۔ نتائج کا اعالن خود پرنسپل صاحب نے کیا جس میں اے گریڈ اور پوزیشن حاصل‬

‫کرنے والوں کو اسٹیج پر بال کر انعامات دیے گئے اور ان کی حوصلہ افزائی کی گئی۔ انعام حاصل‬

‫کرنے والے طلباء کے چہروں پر خوشی نمایاں تھی۔‬

‫اس تقریب کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ اچھی کارکردگی دکھانے والوں کی حوصلہ افزائی ہوجاتی‬

‫ہے اور کم نمبر حاصل کرنے والے طلباء کو یہ لمحات آئیندہ مزید محنت کا سبق دیتے ہیں۔‬

‫کھیل کی اہمیت‬
‫‪2‬‬

‫کھیل کسی نہ کسی شکل میں ہمیشہ سے انسانی معاشرے کا حصہ رہے ہیں اور ان کی‬

‫اہمیت سے کوئی بھی انکار نہیں کر سکتا۔‬

‫مستقل طور پر کھیل کا معمول برقرار رکھنے کا بہت بڑا فائدہ یہ ہے کہ جہاں آدمی‬

‫کی طبیعت میں نشاط اور پھرتی رہتی ہے‪ ،‬وہیں ایسے کھیل اس کی جسمانی صحت کے لیے بھی‬

‫مفید ہیں۔ کھیلوں کے ذریعے لوگوں سے میل جول اور ہنسی مزاح کا ماحول اختیار کرنے کی وجہ‬

‫سے آدمی خوش مزاج ہوجاتا ہے اور یہ خوش مزاجی زندگی میں الحق ہونے والی بڑی بیماریاں‬

‫مثالً ٹینشن‪ ،‬ڈپریشن وغیرہ میں بہت بڑی رکاوٹ ہے۔ چھوٹے بچوں کو اسباق سکھانے کے لیے اور‬

‫بڑی عمر کے لوگوں کو جسمانی بیماریوں سے بچانے کے لیے بھی کھیلوں سے مدد لی جاتی ہے۔‬

‫آج کے زمانے میں تو اپنے پسندیدہ کھیل میں مہارت حاصل کرکے اس کھیل کو پیشے کے طور پر‬

‫بھی اختیار کیا جاسکتا ہے جس کا فائدہ نہ صرف ایک آدمی کو ہوگا‪ ،‬بلکہ بعض اوقات اچھی‬

‫کارکردگی دکھانے واال کھالڑی اپنے خاندان اور ملک‪ ،‬دونوں کے لیے فخر کا باعث ہوتا ہے۔‬

‫معلوم یہ ہوا کہ انفرادی طور پر عمر کے کسی بھی حصے میں اور مجموعی طور پر‬

‫بحیثیت قوم‪ ،‬ہم کھیلوں سے مستغنی نہیں ہوسکتے بلکہ کھیلوں کی ہماری زندگی میں بہت زیادہ‬

‫اہمیت ہے۔‬
‫‪3‬‬

‫کراچی کے مسائل‬

‫کراچی آبادی اور تجارتی لحاظ سے پاکستان کے بڑے شہروں میں شمار ہوتا ہے اور ایک‬

‫شہر جتنا بڑا ہو‪ ،‬اس کے مسائل بھی اتنے ہی زیادہ ہوتے ہیں۔‬

‫کراچی کی بہت بڑی آبادی کے لیے صفائی ستھرائی کا جو نظام ہونا چاہیے‪ ،‬وہ نہیں ہے۔‬

‫گندے پانی کے نالوں کا صحیح انتظام نہ ہونے کی وجہ سے بہت سے عالقوں میں کچرا ہوتا ہے‬

‫اور پھر بارش کے دنوں میں تو پورے شہر کی اکثر سڑکیں خراب ہوجاتی ہیں۔ اسی طرح بہت سے‬

‫ِب ِرج اور فالئی اوور ہونے کے باوجود کراچی میں ٹریفک جام کا مسئلہ ہمیشہ سے دیکھا گیاہے۔‬

‫ایک بڑا مسئلہ یہ بھی ہے کہ اخباروں میں وقتا ً فوقتا ً جرائم اور وارداتوں کی خبریں بھی آتی رہتی‬

‫ہیں۔ ان مسائل کے ساتھ لوڈ شیڈنگ بھی ایک ایسا مسئلہ ہے جس کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔‬

‫کراچی کی انتظامیہ اگر ان مسائل کو حل کرلے تو کراچی "مسائل کا شہر" کے بجائے دوبارہ‬

‫"روشنیوں کا شہر" کہالئے گا۔‬

‫نظم و ضبط کی اہمیت‬


‫‪4‬‬

‫کسی عمل کی صحیح تدبیر‪ ،‬ترتیب دینا اور اسے ڈھنگ سے بجا النا اس عمل کا نظم و ضبط‬
‫کہالتا ہے۔‬
‫نظم و ضبط کی اہمیت کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ دنیا میں کوئی بھی چھوٹا یا بڑا‬
‫نظام نظم و ضبط کے بغیر نہیں چل سکتا۔ کائنات کا نظام مثالً سورج چاند ستارے وغیرہ‪ ،‬اسی طرح‬
‫مختلف مخلوقات کی زندگیوں کا نظام مثالً درخت‪ ،‬زمینی اور دریائی جانور‪ ،‬چرند پرند وغیرہ پر‬
‫غور کیا جائے تو وہ بھی اپنے اپنے اصولوں کے مطابق ہی چل رہے ہیں۔ انسانوں میں بھی کامیاب‬
‫ملک‪ ،‬کامیاب معاشرہ‪ ،‬کامیاب گھرانہ اور کامیاب شخصیات کی کامیابی کے رازوں میں سے ایک‬
‫بہت بڑا راز نظم و ضبط کا اہتمام ہے۔‬
‫ہمیں نظم و ضبط کا اہتمام کرکے ایک سمجھدار انسان اور سچا مسلمان بننا چاہیے کیونکہ نبی‬
‫کریمﷺ کی زندگی سے بھی ہمیں نظم و ضبط کے اہتمام کرنے کاسبق ملتا ہے۔‬

‫ایک پکنک‬
‫پکنک سے انسان کے ذہن کو تازگی ملتی ہے اس لیے بعض اوقات پکنک پر جانا بہت فائدہ‬
‫مند ہے۔ میں بھی اپنے دوستوں کے ساتھ ایک مرتبہ ساحل سمندر کی طرف پکنک کے لیے گیا تھا۔‬
‫ہم نے ساحل سمندر پر ایک ہٹ )‪ (hut‬بک کروایا تھا اور ہم صبح ہی اپنے سامان کے ساتھ‬
‫اپنے ہٹ پر پہونچ گئے تھے۔ ہم نے صبح کی ٹھنڈی ہواوں میں بیٹھ کر ناشتہ کیا۔ پھر ہم نے کرکٹ‬
‫اور والی بال کھیال۔ دوپہر کے وقت ہم نے پانی میں جاکر نہایا۔ شام میں ہم گپ شپ کرتے ہوئے‬
‫چائے پی رہے تھے۔ رات میں باربی کیو پارٹی کرنے کے بعد ہم اپنے گھروں کو لوٹ گئے۔‬
‫ہم سب کو اس پکنک میں بہت مزہ آیا اور ہم نے یہ طے کیا کہ ہم ہر سال اسی طرح پکنک‬
‫پر آیا کریں گے۔‬
‫‪5‬‬

‫میری پسندیدہ شخصیت‬


‫ہر آدمی کا زندگی میں کوئی آڈیل ہوتا ہے جس سے وہ متأث ہوتا ہے اور اس کو دیکھ کر اپنی‬
‫زندگی گزارتا ہے۔ میرے آڈیل اور میری پسندیدہ شخصیت حضرت محمد ﷺ ہیں۔‬
‫وہ گھریلو زندگی میں‪ ،‬معامالت میں‪ ،‬معاشرت میں‪ ،‬سیاست میں‪ ،‬قیادت میں اور اخالق میں‬
‫ایک بہترین انسان تھے۔ وہ لوگوں کے ساتھ نرمی اور محبت سے پیش آتے تھے۔ بڑوں کی عزت‬
‫کرتے تھے اور چھوٹوں پر شفقت کرتے تھے۔ ان میں عاجزی بھی تھی اور بہادری بھی بھی تھی۔‬
‫وہ بہت زیادہ سخی تھے۔ ان سب چیزوں کے ساتھ ساتھ وہ ہللا کے تمام حکموں کو پورا کرنے والے‬
‫بھی تھے۔‬
‫حضرت محمدﷺ کی زندگی کے مطابق چلنے سے ہم خالق اور مخلوق دونوں کو خوش کر‬
‫سکتے ہیں۔ ان کی اتباع سے ہمیں دنیا اور آخرت میں کامیابی حاصل ہوگی۔‬

You might also like