Professional Documents
Culture Documents
۱۰
۱۰
تصانیف:۔
ان کی تصا نیف میں مشہور کتب اینتھونی اور کلو پترا،ہیملٹ،جولییس
سیزر،کنگ لیُر،اوتھیلو،مرچنت آف وینس،تاخیر فرانس،میکبتھ،رومیو اور
ابووٹ نتھنگ،ٹویلتھ ناُٹ،وینٹرز ٹیل،لووز لیبرز
جولیٹ،مچ اڈو ُ
کوریالنس،کامیڈی آف ایررز،ہینری،۱ہینری
،۲ہینری،۳ہینری،۴ہینری،۵ہینری،۶ہینری ،۷
لووز لیبرز السٹ،ٹاُٹس ایندرینیکس،سیمبلیین،کنگ جان،پرنس آف ٹا
ءر،ٹرالیس اینڈ کریسیڈا،وینس اینڈ ایڈینس،دی ٹو جینٹل مین،دی ٹو نوبل
کنز مین،دی ٹیمن آف ایتھنز،ول ان دا ورلڈ:۱۵۹۹ ،اے ایُر ان دا ٗالف آف
شیکسپُیر،اے لوورز کنمپلینٹ،ہیگ سییڈ،دی پیشنییٹ،شاءے الک از ماے
نییم،دی مڈ سمر ز نایُٹ ڈرییم،سونٹس،ایز یو الءک اٹ،کنگ رچرڈ،دی
ریور سایڈ،دی نسیسری،دی آل از ٹرو،دی ایسینشل،دی نارٹن،دی رینڈم
ہاوس وغیرہ شامل ہیں۔
اوتھیلو
خالصہ:۔
شیکسپیر اپنے ڈرامے اوتھیلومیں حسد کے مو ضوع کو زیر غور التےہیں۔اوتھیلو
میں ایاگو ایک بڑا حاسد ہےاور اوتھیلو کا دماغ حسد سے بھر دیتا ہے جو اوتھیلو
کی زندگی برباد کرنے کا کی وجہ بنتا ہے۔زیر نظر ڈرامے میں برانٹیوں جو کہ
وینس میں بلدیہ کا رکن ہے برانٹیوں کی بیٹی ڈیسڈیمونہ شکل و صورت سے
اچھی دکھنے والی لڑکی تھی۔اور وینس کے بہت سے لوگ اس کے حسن کے
دلدادہ تھے اور نوجوان اس پر فریفتہ تھےمگر وہ ایک سیاہ فام حبشی کو دل
دے بیٹھی اور اس سیاہ فام کا نام اوتھیلو تھا اس نے ترکوں سے معرکہ آرا ی میں
جنگ جیت لی اور اس کے بدلے اسے وینس کی فوج کا سپہ ساالر مقرر کر دیا
گیا اور اس وجہ سے اسے شہرت بھی ملی اور ریاست کے شرفاء میں بھی شامل
کر دیا گیا۔
اوتھیلو نے اپنی زندگی میں بہت سے اتار چڑھاو دیکھے اور اوتھیلو یہ واقعات
ڈیسڈیمونہ کو سناتا اور ڈیسڈیمونہ اس سے بہت محذوذ ہوتی وہ اسے بتاتا کہ کس
طرح اس پر ظلم ڈھاے گے لیکن وہ ثابت قدم رہااور اسے مختلف ممالک میں غالم
بھی بنایا گیا اس کا وحشی قبال سے بھی سامنا کرنا پڑا مگر وہ ہمت نہ ہارا اس
طرح اس نے اپنی زندگی کے اتار چڑھاو ڈیسڈیمونہ کو سناے اور وہ اس کے
قصوں میں کھو کے رہ جاتی اور وہ اس کی تکلیفوں پر آنسو بہاتی اور اس سے
ہمدردی کرتی اور آہستہ آہستہ یہ ہمدردی ،محبت میں بدل گی اور ڈیسڈیمونہ نے
اپنی آذادی کا فا ءدہ اٹھایا اور اوتھیلو سےچھپ کے نکاح کر لیا مگر اس کا باپ
بیٹی کے چھپ کر شادی کرنے سے بہت حیران و پریشان ہوا۔
اور جب برانٹیو کو شادی کا پتا چال تو وہ کونسل کے پاس چال گیا تا کہ وہ رجوع
کر سکے کہ اس کے اور اس کی بیٹی کے ساتھ غلط ہوا ہے اءر ان کے ساتھ سیاہ
فام اوتھیلو نے دھوکہ دہی کی ہے ٰ
لہذ ا انصاف سے کام لیا جاے اسی دوران
اچانک اوتھیلو کو خبر ملی کہ ترکی کی افواج نے قبرص پر ہلہ بول دیا اوراوتھیلو
بطور سپہ ساالر مقرر ہوا عالوہ ازیں ا سے کونسل سے بھی جواب دہی مطلوب
تھی ۔برانٹیو اس وقت بہت جذباتی اور شدید غصے میں تھا مگر اوتھیلو بہت
مطمین اءر پُر سکون نظر آ رہا تھا کیوں کہ اس کی بیوی ڈیسڈیمونہ نے اپنے
شوہر کے حق میں گواہی دی اور کہا کہ ''میرے والد کو بھی تو میری والدہ سے
محبت تھی ایسے ہی مجھے اپنے شوہر سے محبت ہے۔''
اس کا والد یہ سن کر بہت شرمسار ہوا اور افسردہ بھی کہ اس نے شروع سے بیٹی
کو اتنی آزادی دی ہے کہ وہ بہت بے باک ہو گی ہے ٰلہذا اس نے بیٹی کو اوتھیلو
کے حوالے کر دینے میں ہی مصلحت سمجھی اور چلتا بنا۔برانٹیو نے اوتھیلو کے
دعوی بھی کیا تھا کہ اوتھیلو اچھا آدمی نہیں ہے سو اسے قبرص جانے
ٰ خالف یہ
سے روک دینا چاہیےاور میری بیٹی کو بھی ساتھ لے جانے سےمنع کر دینا چاہیے
مگر مجلس نے اوتھیلو کے حق میں فیصلہ سنایا مگر جب اوتھیلو ڈیسڈیمونہ کے
ساتھ قبرص پہنچا تو اسے پتا چال کہ ترک سمندری طوفان کی وجہ سے تتر بتر ہو
گے ہیں اور اسے ڈیسڈیمونہ کے ساتھ وہاں رہنے کا موقع مل گیا مگر وہاں
اسے اپنی بیوی پر اعتبار نہ کرنے کی سزا ملی کیوں کہ حسد کی آگ ان کے
درمیان آ ٗگی تھی۔
فلورنس شہر کا خوب سیرت اور خوب صورت نوجوان کیسیو ایک شریف اور
بھروسہ مند آدمی تھا اور اوتھیلو کا دوست بھی تھا اس کو دیکھ کر ی بھی شوہر
اپنی بیویوں سے بد گمان ہو سکتے تھے مگر کیسیو نہایت شریف النفس انسان تھا
اور کیسیو اوتھیلو اور ڈیسڈیمونہ کے درمیان محبت کا پیغام دینے کا کام بھی کرتا
رہا تھا اور ڈیسڈیمونہ اس پر بھروسہ بھی کرتی تھی اور کیسیو اوتھیلو کا ناءب
بھی تھا ۔
ایاگو بھی اوتھیلو کا سپاہی تھا جو عمر اور تجربے میں کیسیو سے بڑا تھا اور
ایاگو کیسیو کو کمسن اور نا تجربے کار سمجھتا تھا اور خود کو مظلوم سمجھتا کہ
اس کی حق تلفی کی گی ہے عالوہ ازیں ایاگو اوتھیلو پر شک بھی کرتا تھا کہ
اوتھیلو کے اس کی بیوی کے ساتھ تعلقات ہیں اور وہ اس کا بدلہ بھی اوتھیلو سے
لینا چاہتا تھاگو ایاگو بہت ہوشیار اور انسانی نفسیات کو سمجھنے واال انسان تھا اس
نے بدلہ لینے کا منصوبہ بنایا اور اس کے منصوبے سے اوتھیلو اور ڈیسڈیمونہ کی
پوری زندگی تباہ ہو گی۔
قبرص میں ایک جشن منعقد کیا گیا جو خصوصی طور پراوتھیلو اور ڈیسڈیمونہ
کے لیے تھا اور اوتھیلو نے کیسیو کی ڈیوٹی لگای کہ اس رات سپاہیوں کو شراب
نوشی سے دور رکھے ایاگو نے یہ دیکھ کیسیو سے اپنی چال کا آغاز کیا اور اسے
شراب پال دی اور دوسری طرف اپنے ایک آدمی کو ڈیسڈیمونہ کے خالف باتیں
کرنے کو کہا جب اس آدمی نے ڈیسڈیمونہ کے خالف باتیں کیں تو وہاں لڑای کا
آغاز ہو گیا اور اس جھگڑے میں ایک فوجی مانٹینو بھی زخمی ہوا یہ دیکھ کر
کیسیو نے ڈیسڈیمونہ کی نشے کی حالت میں تعریف شروع کر دیاس موقع کو
بھانپتے ہوے ایاگو نے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔کیسیو گھنٹی کی آواز سے بھاگا
چال آیا اور واپس آ کر معاملہ پوچھا تب کیسیو تو خاموش رہا اور اس کے مقابلے
میں ایاگو نے سارا الزام کیسیو پر ڈال دیا کہ اس کی شراب پینے اور کم عقلی
کی وجہ سے ایسا ہوا پورا قصہ سنتے ہی اوتھیلو نے کیسیو کا عہدہ واپس لے لیا
یہ سن کر ایاگو بہت خوش ہو گیا لیکن کیسیو اپنی کم عمری کی وجہ سے اسے
سمجھ نہ پایا اور ایاگو نے اسے مشورہ دیا کہ اس معاملے میں ڈیسڈیمونہ سے مدد
کی اپیل کرے اور ڈیسڈیمونہ ایاگو سے سفارش کرے اور اس طرح تمہیں یہ عہدہ
واپس مل سکتا ہے اس طرح کیسیو ڈیسڈیمونہ سے سفارش کرواتا ہے اور
ڈیسڈیمونہ کیسیو سے جذباتی ہو کرکہتی ہے ''اگر تم مجھ سے محبت
کرتے ہو تو پرسوں تک اسے اُس کا عہدہ واپس دے دو کیوں کہ کیسیو
بے قصور ہے۔'' اوتھیلو نے بھی اس کے جواب میں کہہ دیا کہ اسے
تھوڑے وقت تک بحال کر دوں گا بس تھوڑا سا وقت درکار ہے۔
کیسیو اپنی شراب نوشی کی حرکت کی وجہ سے بہت نادم تھا اور اسے
اوتھیلو سے سامنا کرتے ہوے بھی شرم آتی تھی لیکن جب اوتھیلو
ڈیسڈیمونہ سے سفارش کر رہا تھا تب اوتھیلو اور ایاگو دونوں کمرے میں
وارد ہوے تب جلدی سے ایاگو بڑبڑایا ''مجھے یہ اچھا نہیں لگتا۔'' تب
اوتھیلو نے اس کی بات پر غورنہ کیا لیکن جب اوتھیلو ایاگو کے ہمراہ
باہر آیا تب ایاگو نے دوبارہ اپنا وار کیا اور کہا تمہیں کیسیو اور
ڈیسڈیمونہ کی شادی سے قبل تم ان کی محبت کے بارے میں آگاہ نہیں
تھے!
اوتھیلو نے یہ سنتے ہی جواب دیا ہماری محبت کاپیغام کیسیو ہی ایک
دوسرے کو دیتا رہا ہے ۔ایاگو نے چونک کر جواب دیا اسی لیے،تب اوتھیلو نے
اس کی بات پر غور کرنا شروع کیا کہ اس نے کمرے میں بھی کچھ بڑبڑایا تھا
۔اوتھیلو کو ایاگو پر پورا بھروسہ تھااور اوتھیلو ایاگو کی ہر بات کو دل و جان سے
تسلیم بھی کرتا تھا