Professional Documents
Culture Documents
Puchy Gye Sabi Hassar Mai
Puchy Gye Sabi Hassar Mai
پروانہ جنت لیے ڈھونڈے گے فرشتے ۔ اولد پیغمبر کے وفادار کہاں ہیں۔
میں نے جب سے پی لیا ایک بار جام مصطفی ۔ سب بالتے ہیں کہہ کر غالم مصطفی
ہم اگر پڑھتے ہیں تو اتنا نہ ھیرت کیجے ۔ آسمان والے بھی پڑھتے ہیں سالم مصطفی
اک عمر نے پڑھ لیا کلمہ تو مت حیران ہو ۔ بول اٹھا مٹھی میں کنکر بھی کالم مصطفی
کر دیا اپنے لہو سے دستخط شبیر نے ۔ تا قیامت مٹ نہیں سکتا نظام مصطفی
یہ حسینی طزکارہ ہے جس پے ہر عالم فدا ہے۔ جس نے سیکھا نہیں سر جھکانا وہ ہے
موال علی کا گھرانہ
پہلے خط دے کے اُن بالیا گیا پھر نبی ذات پر ظلم ڈہایا گیا۔
ہاے کیسے کلمہ گو تھے اُن کی عظمت کو نہ سمجھے
جن کو ٹھوکر پے ہے سارا زمانہ وہ ہے موال علی کا گھرانہ
ننھے اصغر کے جب خون بہنے لگے تب حسین ابن حیدر یہ کہنے لگے
صبر کا دامن نہ چھوٹے سارے دنیا چاہے روٹے بیٹا نانا کو ہے منہ دیکھنا
رب جانب سے تقدیر کا پھیر تھاورنہ ہر بچہ شبیر کا شیر تھا
شام ہو چاہے سویرا ہو اوجاال یا اندھیرا حق پےسیکھا ہے سر کو کٹانا وہ ہے موال علی
گھرانہ
راشتہ برزگوں کا کربال سے ملتا ہے ۔ جس طرح صفا مروہ حجرا سےملتا ہے۔
اپنی الفت یہ کام کرتی ہے ہر نظر احترام کرتی ہے۔ جو نبی پر سالم پڑھتے ہیں ان کو
دنیا سالم کرتی ہے۔