You are on page 1of 155

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪1‬‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪2‬‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪3‬‬

‫ا پنے جدامجد اور بڑے دادا حضور‬

‫ساقی الحرمین‪ ،‬جاتم المہاجرین‪،‬سید العرب‬

‫عم النبی صلی ہللا تعالی علیہ وآلہ وسلم‬

‫ض‬‫ف‬‫ل‬
‫سیدنا أنا ا ل عیاس ین عیدالمطلب‬
‫رضی ہللا تعالی عنہ‬

‫کے نام کرنا ہوں۔‬

‫مؤلف‬

‫اسامہ علی عیاسی‬

‫تق یب االشراف العیاسیین الھاشمیین‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪4‬‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪5‬‬

‫علم االنساب عربوں کا قدیمی ہنر‬

‫ب‬ ‫ل‬
‫ا ظھور االنساب من نی عباس‬
‫مؤلف‬

‫اسامہ علی عباسی‬


‫نق یب االشراف العباسیین الھاشمیین‬

‫سن النشر‬

‫یکم ستمبر‪2023 ،‬ء‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪6‬‬

‫نسم ہللا الرحمن الرحیم۔‬

‫حضرت ع بدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما کہ تے ہیں کہ‬


‫‪:‬میں ایک دن رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ سواری پر پیچھے تھا‪ ،‬آپ نے فرمایا‬
‫اے لڑکے !بیسک میں یمہیں حبد اہم یابیں پبال رہا ہوں ‪:‬تم ہللا کے احکام کی حفاظت”‬
‫کرو‪ ،‬وہ یمہاری حفاظت فرمانے گا‪ ،‬بو ہللا کے حقوق کا حبال رکھو اسے تم ا پنے سا منے یاو‬
‫گے‪ ،‬جب تم کوئی جنز مایگو بو صرف ہللا سے مایگو‪ ،‬جب بو مدد چاہو بو صرف ہللا سے مدد‬
‫طلب کرو‪ ،‬اور یہ یات چان لو کہ اگر ساری امت تھی حمع ہو کر یمہیں کچھ نفع پہیچایا‬
‫چاہے بو وہ یمہیں اس سے زیادہ کچھ تھی نفع پہیں پہیچا سکتی جو ہللا نے یمہارے لنے لکھ‬
‫دیا ہے‪ ،‬اور اگر وہ یمہیں کچھ نفصان پہیچانے کے لنے حمع ہو چانے بو اس سے زیادہ‬
‫کچھ نفصان پہیں پہیچا سکتی جو ہللا نے یمہارے لنے لکھ دیا ہے‪ ،‬قلم اتھا لنے گنے اور‬
‫نفدپر کے صح یفے خسک ہو گنے ہیں۔‬

‫)چامع پرمذی ‪(2516:‬‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪7‬‬

‫حضرت عبد ہللا بن عباس رضی ہللا عنہ ببان کرتے ہیں‬

‫رسول ہللا صلی ہللا علنہ وآلہ وسلم تے ارساد فرمایا‬

‫اے پتی ع بد المطلب میں نے یمہارے لنے ہللا نعالی سے بین جنزیں مایگیں‬

‫یمہیں یاپت قدم ر ک ھے ۔ ) ‪1‬‬

‫یمہارے گمراہوں کو ہداپت دے ) ‪۲‬‬

‫یمہارے چاہلوں کو عالم پبا دے ۔ ) ‪۳‬‬

‫اور میں نے یہ تھی دعا مایگی تھی کہ ہللا نعالی یمہیں سخی پہادر اور رحمدل پبادے‬
‫۔ حبانچہ اگر کوئی آدمی رکن اور مفام اپراهیم کے در مبان کھڑا ہو کر یماز پڑھبا ہو اور‬
‫روزہ دار ہو تھر وہ فوت ہو چانے لبکن وہ مچمد صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم کے اہل‬
‫پ یت )چایدان (سے نغض رکھبا ہو بو وہ دوزخی ہے۔‬

‫مسبدرک الچاکم‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪8‬‬

‫ب‬ ‫ظ‬ ‫ل‬


‫*ا ھور االنساب من نی عباس*‬
‫*اببدابنہ*‬
‫علم االنساب (نسب کا علم) عالم عرب کے قدتم برین علوم میں سے انک علم ہے جو‬
‫کہ دور تعیت پ بوی سے قیل بھی عربوں میں رائج بھا اور عرب ا پنے ئچوں کو علم االنساب‬
‫ت‬
‫کی ضرور علیم د پنے‪ ،‬اسی نسیت سے تمام اوالد آدم علیہ السالم میں سب سے مضبوط اور‬
‫مدلل جامع نسب عرب قیانل کا ہے اسکی وجہ یہ یے کہ دور تعیت سے قیل ہی عربوں‬
‫میں یہ نات مشہور بھی کہ پبی آجر الزمان صلی ہللا تعالی علیہ وآلہ وسلم کا ظھور سیدنا‬
‫اشماعیل زپیح ہللا علیہ السالم کی اوالد اور نسل میں سے ہی ہوگا جونکہ تمام عرب قیانل‬
‫نسب کے لجاظ سے حضرت اشماعیل علیہ السالم کی اوالد ہی ہیں لہذا ہر قنیلہ علم‬
‫االنساب (نسب کے علم) بر ضرور بوجہ د پیا اور دور جاہل یت میں انام حج کے دوران اس‬
‫بر ناقاعدہ مجاقل اور مجمع بھی ہونا جہاں انک نسایہ نا مؤرخ نارئخی واقعات اور سلسلہ نسب‬
‫کو عام عوام الیاس کے سا منے پیان کرنا اور لوگ اس کے گرد جمع ہوکر اس سے علم‬
‫االنساب سیکھنے ب ھے‪ .‬حضرت ابراہیم علیہ السالم کے بننے سیدنا اشماعیل علیہ السالم کو‬
‫عرب کا جدامجد کہا جانا یے و نسے ہی سیدنا ابراہیم علیہ السالم کے بننے سیدنا اسجاق علیہ‬
‫السالم کو پبی اشراپیل کا جدامجد کہا جانا ہے اور یہ علم برابر دوبوں بن بوں کی اوالد میں‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪9‬‬

‫جاری و جلیا رہا‪ ،‬عربوں یے اس بر بوجہ و محیت زنادہ کی بو وہ اس علم میں بوری دپیا میں‬
‫مشہور و معروف ہویے۔ دور جاہل یت میں بھی عرب علم االنساب اور شعر گوئی میں ممیاز‬
‫جایے جایے ب ھے۔ دور اسالم اور تعیت پ بوی کے تعد دین اسالم یے ان علوم بر کوئی‬
‫ناپیدی نا روک بوک نہیں لگائی نلکہ برمزی شرتف کی رواپت موجود ہے جہاں آئحضرت‬
‫صلی ہللا تعالی علیہ وآلہ وسلم یے علم االنساب کو سیکھنے کی ناکید کی ناکہ تم ا پنے عزبز و‬
‫اقرناء اور رسیہ داروں کے سابھ حسن سلوک کرسکو‪ ،‬ناکہ انک انسان کو ا پنے جوئی رشبوں‬
‫کی نہجان اور قدر و اہم یت معلوم ہوسکے اور اشکا مفضد آنس میں ناہمی صلہ رجمی اور حسن‬
‫سلوک بھا۔ دور پ بوی میں علم االنساب میں سب سے زنادہ ماہر سحضیت سیدنا ابونکر‬
‫الضدبق رضی ہللا تعالی عیہ‪ ،‬سیدنا عیاس ین عیدالمطلب رضی ہللا تعالی عیہ‪ ،‬سیدنا علی‬
‫این ائی طالب کرم ہللا تعالی وجہہ الکرتم اور سیدنا عقیل ین ائی طالب رضی ہللا تعالی عیہ‬
‫کو ممیاز گردانا جانا بھا۔ سیدنا ابونکر الضدبق رضی ہللا تعالی عیہ کے م تعلق انک جدپث کی‬
‫رواپت موجود ہے‬

‫ق‬
‫"أنا نکر اعلم قرنش نأنسیھا‪ ،‬وأن لی یھم نسیا"‪.‬‬

‫" ابونکر رض‪ ،‬قرنش کے نسب کو سب سے زنادہ جا پنے والے ہیں اور میرا نسب بھی‬
‫قرنش ہی ہے"‪.‬‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪10‬‬

‫(جوالہ‪ :‬صحیح مسلم‪ ،‬قضانل الصجایہ‪ ،‬جدپث رقم ‪)4672‬‬

‫گو کہ آئحضرت پبی کرتم کی زنان میارک سے جود اس علم کی اقاد پت اور اسکے علوم میں‬
‫ماہر ہویے کے شیب سیدنا ابونکر الضدبق رضی ہللا تعالی عیہ کو قرنش کا سب سے بڑا‬
‫نسایہ کہا گیا۔ آئحضرت کا قنیلہ عرب کے ممیاز قیانل میں "قرنش" بھا اور قرنش کے‬
‫قرپیا ‪ 13‬سے زاند قیانل ب ھے جن میں پ بو عدی‪ ،‬پ بو پیم‪ ،‬پ بو ھاشم‪ ،‬پ بو اسد‪ ،‬پ بو بوقل‪ ،‬پبی‬
‫محزوم‪ ،‬پبی زہراء اور پ بو امیہ وعیرہ سامل رھے جن میں آئحضرت صلی ہللا تعالی علیہ وآلہ‬
‫وسلم کا قنیلہ اور جاندان پ بو ھاشم بھا جو کہ آ نکے بردادا جان سیدنا ھاشم علیہ السالم سے‬
‫منسوب ہوکر پ بو ہاشم کہالنا۔ پبی ہاشم کا سلسلہ نسب بوں پیان کیا جانا ہے کہ‬

‫"ھاشم ین عیدمیاف ین قصی ین کالب ین مرۃ ین کعب ین لوی ین عالب ین قھر‬


‫ین مالک ین تضر ین کیایہ ین جزتمہ ین مدرکہ ین الیاس ین مضر ین بزار ین معد ین‬
‫عدنان من نسل سیدنا اشماعیل زپیح ہللا علیہ الضلوۃ والسالم"‬

‫گو کہ عربوں میں علم االنساب کی اہم یت زمایہ قدتم سے لیکر موجودہ دور نک رہی اور آج‬
‫بھی نالحضوص علم االنساب میں پ بو ھاشم (سید‪ ،‬علوی‪ ،‬عیاسی‪ ،‬حعفری‪ ،‬عقیلی اور جارئی)‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪11‬‬

‫تمام عالم عرب بر جھایے اور علم االنساب کے علم کو زندہ ر کھے ہویے ہیں۔ علم‬
‫االنساب انک قدرئی علم ہے جو کہ ضرف محضوص ذہ بوں اور محضوص لوگوں کے لنے ہونا‬
‫ہے یہ علم قدرت ک تطرف سے انک ئحفہ و عطیہ ہونا ہے۔ زمایہ قدتم میں جننے بھی‬
‫عرب و عجم کے نسابین ہویے ب ھے وہ ا پنے دور کے بڑھے لکھے قاصل اور مفنیاں‬
‫حضرات ہویے ب ھے جنہوں یے قفہ‪ ،‬علم االنساب اور نارئخ بر تضن تف کی ہوں گوکہ یہ‬
‫علم کسی زمایے میں بڑے اوج کمال اور برقی کی میزل بر ہونا بھا گوکہ زمایہ جال میں‬
‫اس علم کی قدر و اہم یت و اقاد پت کھوجکی ہے۔ برصعیر ناک و ہید میں قدتم دور میں‬
‫برہمن پیڈت ا پنے نسب کا جاص جیال رکھنے ب ھے اس وجہ سے وہ برصعیر ناک و ہید میں‬
‫اس علم میں ممیاز گردایے جایے ہیں نایں وجہ آج بھی راج بونایہ رناشبوں کے مہاراجاؤں‬
‫کی اوالد میں نسبی تفاجر اور علم االنساب کہیں نا کہیں ضرور موجود ہونا ہے۔‬

‫"الظھور االنساب من پبی عیاس" علم االنساب (نسب کے علم) بر انک جامع اور مح تضر‬
‫تضن تف مرپب کریے کا جیال اس وجہ سے آنا کہ ہمارے جدامجد سیدنا عیاس ین‬
‫عیدالمطلب علیہ السالم عالم عرب میں علم االنساب میں انک بڑے بنسواء اور اسیاد تضور‬
‫کنے جایے ب ھے لہذا ا نکے سلسلہ نسب سے ہویے کی نسیت یہ جیال مزند گہرا ہوا کہ‬
‫جنیا بھی علم االنساب کے م تعلق پیدہ ناچیز کے ناس علم‪ ،‬اصول و صواتط اور شراتط موجود‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪12‬‬

‫ت‬
‫ہوں انکو انک ضن تفی شکل دی جایے ناکہ علم االنساب کے علم بر انک جامع اور مدلل‬
‫تضن تف ممکن ہوسکے۔ عرب میں علم االنساب بر کبی کیب موجودہ دور میں بھی نسابین‬
‫ل‬
‫یے کھی ہیں جن میں اصول و صواتط‪ ،‬قابون اور شرح پیان کی گبی ہیں۔ علم االنساب‬
‫انک ناقاعدہ علم اور انک اصول ہے حس میں اسکی اصطالجات‪ ،‬شراتط و صواتط اور اصول‬
‫ل‬
‫شرح موجود ہویے ہیں اور علم االنساب میں قارغ ا ل ص کو نسایہ نا ماہر نسب‬
‫ح‬
‫س‬ ‫ی‬ ‫ص‬‫ح‬‫ی‬

‫(جینیالوحسٹ) کہا جانا ہے‪ ،‬اس میں بھی محیلف درجات تق یب‪ ،‬نسایہ اور مشحر ہیں اور‬
‫ہر سحص اپبی اشتطاعت کے مطابق اس میں داجل ہونا ہے۔ علم االنساب میں مقبی‬
‫ل‬
‫سے مراد تق یب کے ہیں جیکہ علم االنساب میں قارغ ا یحصیل سحص کو نسایہ کہا جانا‬
‫ہے جیکہ سحرہ نسب لکھنے والے کو مشحر نا سحرہ بونس کہا جانا ہے حسکی تفاصیل‪ ،‬قابون‬
‫اور اصول و صواتط آگے اس کیاب میں پیان ہیں۔‬

‫طالب دعا‬

‫اسامہ علي عیاسي‬

‫قاصل تفاپت االشراف العیاسیین الھاشمیین عراق‬

‫قاصل تفاپت االشراف الحسییہ الکیالپیہ عراق‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪13‬‬

‫ابراھتمی ‪ ،‬ھاشمی ‪ ،‬ع بدالمطلنی ہیں ہم‬


‫ط‬‫ص‬ ‫م‬
‫اوالد عم فی یں خادم الحرم‬
‫ہ‬

‫‪:‬نشرنح‬

‫پ نو عباس )عباسی(حضرت سبدیا اپراهیم چلبل ہللا علیہ السالم کے فرزید حضرت"‬
‫‪،‬اشماعبل زپیح ہللا علیہ السالم کی نسل سے یمام عرب قبایل میں سب سے زیادہ معزز‬
‫شردار اور شرنف قببلے‪ ،‬پ نو ہاشم سے آنحضرت صلي ہللا علیہ وآلہ وسلم کے پردادا السبد‬
‫ہاشم ین عبدالمباف علیہ السالم اور دادا السبد عبدالمطلب ین ھاشم علیہ السالم کا جون‬
‫ہیں‪ ،‬آنحضرت چاتم الیبیین حضرت مچمد مصطفی صلی ہللا نعالی علیہ وآلہ وسلم کے‬
‫ح‬
‫ق یفی چچا السبد العباس ین عبدالمطلب رضی ہللا عیہ کی اوالد اور جون ہیں اور الحرمین‬
‫‪".‬الشرنفین )چایہ کعیہ (کے چادم اور م نولی ہیں‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪14‬‬

‫*تزکرہ عم الننی العباس بن عبدالمطلب *‬


‫*پزکرہ چدامچد چایدان عباسیہ‪ ،‬سبد العرب‪ ،‬ساقی الحرمین‪ ،‬چاتم المہاجرین*‬

‫*السبدیا ایأالفصل عباس ین عبدالمطلب‪ ،‬عم رسول ہللا*‬

‫چایدان عباسیہ کے چدامچد سبدیا ایاالفصل عباس ین عبدالمطلب رضی ہللا نعالی عیہ‬
‫ح‬
‫آنحضرت پتی کرتم صلی ہللا نعالی علیہ وآلہ وسلم کے ق یفی چچا چان اور چلبل الفدر صچائی‬
‫رسول ہیں جو کہ قدتم االسالم اور مم یع ق نوض و پرکات اور رسد و ہداپت ہیں۔ یمام چلفانے‬
‫راسدین‪ ،‬اھلب یت اطہار اور اصچاب رسول آنکا پہاپت ادب و اجنرام اور عزت فرمانے‬
‫ت ھے۔ آنحضرت صلی ہللا نعالی علیہ وآلہ وسلم نے سبدیا عباس ین عبدالمطلب رض کے‬
‫م یعلق فرمایا کہ یہ منرے چچا عباس ہیں اور یمنزلہ والد کے ہیں )نعتی منرے لنے‬
‫منرے والد کی مبل ہیں(۔ فرنش کے سخی اور سب سے زیادہ صلہ رحمی کرنے والے‬
‫ہیں۔ منرے لنے منرے اچداد کی نسائی ہیں گویا یہ الفاظ عاپت محیت و انس کا عملی‬
‫‪:‬یمویہ ہی تھا کہ آنحضرت صلی ہللا نعالی علیہ وآلہ وسلم نے آ یکے لنے فرمایا‬

‫‪".‬عباس مچھ سے ہیں اور میں عباس سے ہوں"‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪15‬‬

‫سبدیا عباس ین عبدالمطلب کی پبدانش آنحضرت کی پبدانش سے فرپبا ‪ 3‬سے ‪ 5‬پرس قبل‬
‫ہوئی۔ آیکو نچین میں ا پنے والد سبدیا عبدالمطلب ک یطرف سے یارنخ اور علم االنساب کے‬
‫علوم و اصول سکھانے گنے۔ آیکو جوائی میں ہی چایہ کعیہ کی م نولی‪ ،‬عمارۃ و سفایہ مسچد‬
‫الحرام اور چاح نوں کو آب زمزم یالنے کی زمہ داری عباپت کی گتی۔ مسچد الحرام میں امن‬
‫و امان کو قاتم رکھبا اور کسی قسم کا لڑائی حھگڑا اور گالم و گلوچ یا ہونے د پبا‪ ،‬آ یکے سنرد ہی‬
‫تھا گویا سبدیا عباس رض یاقی افراد کو چایہ کعیہ کا ادب و اجنرام سکھایا کرنے ت ھے۔ آپ‬
‫ا پنے تھاپ نوں حضرت ابو طالب‪ ،‬سبدیا عبدہللا‪ ،‬سبدیا امنر حمزہ‪ ،‬سبدیا صرار کے ہمراہ مکہ‬
‫مکرمہ میں رہانش پزپر ہونے اور آنکا شمار ربیس القرنش )فرنش کے مالداروں( میں ہویا‬
‫تھا۔ زمایہ چاہل یت میں تھی سبدیا عباس ین عبدالمطلب رض ایک مالدار اور یارعب‬
‫سحصیت نصور کنے چانے ت ھے اور عوام الباس میں صاجب چالل و حمال گردانے چانے‬
‫ت ھے۔‬

‫آ یکے چلیہ مبارک کے م یعلق علمانے کرام‪ ،‬مؤرخین اور مچدبین نے پہت جونصورت ایداز‬
‫میں نحرپر فرمایا ہے۔ یارنخ اور اچاد پث کی کیب میں واقعات درج نے کہ ایک یار آپ‬
‫آنحضرت صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم سے ملنے نشرنف النے بو سبدیا ابویکر الصدبق رض‪ ،‬حصور‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪16‬‬

‫کے پہلو میں نشرنف فرما ت ھے۔ آیکو دیکھ کر فورا کھڑے ہونے اور اپتی چگہ ببیھنے کو بیش‬
‫کی خس پر آنحضرت نے فرمایا "بیسک ابویکر‪ ،‬ایک عزت و مفام واال ہی دوشرے عزت و‬
‫مفام والے کے مفام کو شمچھبا اور پہچاپبا ہے ‪".‬سبدیا عمر قاروق رض اور سبدیا حبدر الکرار‬
‫علی ین ائی طالب رض آنکا پہاپت ادب و اجنرام فرمانے حتی کہ اگر سواری پر سوار ہونے‬
‫اور دیکھنے کہ سا منے سے سبدیا عباس ین عبدالمطلب رض نشرنف الرہے ہیں بو فورا‬
‫سواری سے پیچے اپر چانے اور آپ سے مصافچہ اور دعا سالم کرنے۔ سبدیا علی ین ائی‬
‫طالب رض اکنر کہا کرنے کہ اے چچا مچھ سے ہمیشہ راضی رهبا یلکہ آپ نے ا پنے ببنے‬
‫حضرت عباس علمدار السھبد کا یام تھی ا پنے چچا س بدیا عباس کے یام پر ہی عباس نجوپز‬
‫کبا خسکے معائی "پیھرے ہونے سنر "کے ہیں۔ حضرت ابوطالب کے ببنے اور سبدیا علی‬
‫کے تھائی سبدیا عقبل ین ائی طالب کی کفالت اور پرورش سبدیا عباس ین عبدالمطلب‬
‫رضی ہللا نعالی عیہ کے ہاں ہی ہوئی تھی گویا چابوادہ اہلب یت اطہار یک خسم و یک چان‬
‫تھا۔ سبدیا عباس ین عبدالمطلب رضی ہللا کے چلیہ مبارک کے م یعلق م یعدد علمانے‬
‫کرام اور مؤرخین نے لکھا ہے کہ ایک مرپیہ سبدیا عباس ین عبدالمطلب رضی ہللا نعالی‬
‫‪:‬عیہ یارگاہ پ نوی میں چاصر ہونے اور آنکا چلیہ مبارک انسا ہے کہ‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪17‬‬

‫آپ شرنف ال یفس اور یااطمببان ہیں۔ آیکو اگر کوئی د یکھے بو دل میں رعب و دیدیہ اور‬
‫ہب یت طاری ہو۔ آنکا ریگ پہاپت شرخ و سقبد (شرخی مایل سقبد )اور آپ وحیہہ‪ ،‬پہاپت‬
‫جونصورت اور خسین و حمبل ہیں۔ آنکا قد دراز اور خسم مصنوط ہے۔ لمتی گھتی زلفیں اور‬
‫زمایہ عرب کے دسنور (رشم و رواج )کے مطابق آپ یالوں کی خببا پبایا کرنے ت ھے۔ آیکی‬
‫آواز پہاپت گرچدار و رعب دار تھی حتی کہ نغض مؤرخین نے لکھا ہے کہ عباس ین‬
‫عبدالمطلب رضی ہللا نعالی عیہ کی آواز اور نکار اپتی یلبد تھی کہ آ یکے جرواہے جب یکریاں‬
‫جرانے مکہ مکرمہ کی پہاڑبوں پر چانے بو آیکی آواز سن کر دویارہ لوٹ آنے۔ آ یکے خسن و‬
‫‪،‬حمال کا ایک واقعہ بوں پبان کبا چایا ہے کہ ایک مرپیہ سبدیا عباس ین عبدالمطلب رض‬
‫آنحضرت صلی ہللا نعالی علیہ وآلہ وسلم ک یطرف نشرنف الرہے ت ھے بو آنحضرت آیکو دیکھ کر‬
‫مسکرانے لگے‪ ،‬آپ نے کہا یارسول ہللا‪ ،‬ہللا یاک آ یکے چہرے کو ہمیشہ مسکرایا ر کھے‪ ،‬آجر‬
‫آپ ک نوں بیسم فرما رہے ہیں؟ آنحضرت نے فرمایا کہ چچا مچھے آ یکے خسن و حمال نے‬
‫نےچد لطف دیا ہے۔ زمایہ قدتم میں یہ فول عربوں میں مشہور تھا کہ خس نے خسن و‬
‫ی‬
‫حمال‪ ،‬علم و ادب اور سچاوت د کھتی ہو وہ عباس ین عبدالمطلب رضی ہللا نعالی عیہ کے‬
‫گھر کا رخ کرے۔‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪18‬‬

‫*‬ ‫*سوانح حبات سبدیا عباس بن عبدالمطلب‬


‫*سبرت حضرت سبدیا عباس بن عبدالمطلب‪ ،‬عم رسول ہللا*‬

‫*خدامجد خایدان عباسنہ هاشمنہ*‬

‫‪ :‬حصور پتی اکرم ﷺ نے فرمایا‬

‫عباس (رضی ہللا نعالی عیہ )مچھ سے ہیں اور میں عباس (رضی ہللا نعالی عیہ )سے "‬
‫‪".‬ہوں‬

‫اس چدپث مبارکہ کے الفاظ عاپت محیت کے الفاظ ہیں خس سے حصورﷺ کی ا پنے چچا‬
‫حضرت سبدیا عباس رضی ہللا نعالی عیہ سے محیت معلوم ہوئی ہے۔ حصور اکرم صلی ہللا‬
‫نعالی علیہ وآلہ وسلم کے چچا اور چایدان عباسیہ کے مورث اعلی سبدیا عباس ین‬
‫عبدالمطلب رضی ہللا نعالی عیہ کون ت ھے؟ انکا کردار اور سنرت مبارکہ کبا تھی؟ ا یکے‬
‫چاالت زیدگی اور واقعات زیدگی کیسے گزرے؟ یالسیہ سبدیا عباس ین عبدالمطلب رضی ہللا‬
‫عیہ کا کردار ایک روسن نصوپر ہے خسکی پنروی کرکہ دپبا و آجرت میں کامبائی و کامرائی‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪19‬‬

‫ممکن ہے۔ سبدیا عباس ین عبدالمطلب رضی ہللا عیہ کی اوالد کو چا هنے کہ ا پنے چدامچد کی‬
‫سنرت و کردار کی پنروی کریں اور ایکو اپبا رول ماڈل پبابیں۔ سبدیا عباس ین عبدالمطلب‬
‫رضی ہللا نعالی عیہ کی سنرت اور چاالت زیدگی پر ایک مح یضر مگر چامع مضمون‬

‫پزکرہ ساقی الحرمین‪ ،‬چاتم المہاجرین‪ ،‬سبد العرب السبدیا عباس ین عبدالمطلب رضی ہللا*‬
‫*نعالی عیہ‬

‫*نسب*‬

‫سبدیا عباس ین عبدالمطلب رضی ہللا نعالی عیہ کا نعلق عرب کے مشہور قببلہ فرنش‬
‫ٓ‬
‫کے چایدان پ نو ھاشم سے تھا ‪.‬اپ کے والد کا یام یامی حضرت عبدالمطلب ین ہاشم ین‬
‫عبدالمباف ین قصی ین کالب ین مرہ ین کعب ین جزیمہ ین مضر ین پزار ین معد ین‬
‫عدیان‬

‫)نجوالہ ‪:‬االصایہ والسب یعاب مط نوعہ دکن‪ ،‬ص ‪(499:‬‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪20‬‬

‫حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ کے کل گبارہ تھائی اور حھ پہییں تھیں ‪.‬ان میں‬
‫ح‬
‫ق یفی تھائی صرارہ ین عبدالمطلب ت ھے یاقی تھائی عالئی ت ھے۔‬

‫*چایدائی وچاہت*‬

‫حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ کے یمام پڑے تھائی پہادر اور سخی ت ھے ‪.‬صرارہ ین‬
‫ح‬
‫عبدالمطلب جو ق یفی تھائی ت ھے پہاپت سخی ت ھے‪ ،‬حضرت حمزہ رضی ہللا نعالی عیہ پڑے‬
‫‪،‬پہادر ت ھے‪ ،‬ابوطالب پڑی سان کے مالک ت ھے‘ عبدالمطلب کے نعد وہی شردار پنے‬
‫ح‬ ‫ی م پہ ٓ‬
‫‪،‬عنراق ا نسے پہادر ت ھے کہ کوئی ان کے مفا لے یں یں ا یا تھا۔ ضرت سبدیا عبدہللا‬
‫ٓ‬
‫والد ماچد انحضرت ﷺ پہت جونصورت اور ہمہ صفت موصوف ت ھے۔ چارث پڑے پہادر‬
‫ٓ‬
‫اور پڑے قباض ادمی ت ھے۔ العرض حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ کا یمام چایدان زمایہ‬
‫چاہل یت میں معزز و ممباز گبا چایا تھا اور پہی لوگ سب کے چاکم اور ربیس ت ھے۔ چج کے‬
‫موشم میں یمام چچاج کو اپہی کے پہاں سے کھایا اور یائی مال کریا تھا اور یہ لوگ پہاپت‬
‫ٓ‬
‫سنرخسمی سے چچاج کی چدمت کبا کرنے ت ھے۔ انحضرت ﷺ کے م یعوث ہونے سے قبل‬
‫ہی حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ اعلی درجہ کے سخی ت ھے۔‬

‫*پبدانش*‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪21‬‬

‫حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ ‪566‬ء میں واقعہ قبل سے بین پرس پہلے پبدا ہونے‬
‫ٓ‬
‫اور انحضرت ﷺ کی والدت واقعہ قبل ہی کے سال ہوئی۔ اس خساب سے حضرت‬
‫عباس رضی ہللا نعالی عیہ حصور پتی اکرم ﷺ سے عمر میں بین سال پڑے تھے۔ حضرت‬
‫عباس رضی ہللا نعالی عیہ کی عمر یانچ سال کی ہوئی بو انفاقیہ طور پر کہیں گم ہو گنے جویکہ‬
‫پہاڑی ملک تھا‪ ،‬ان کی والدہ محنرمہ کو پڑی قکر ہوئی‪ ،‬اپہوں نے اسی وقت یذر مائی کہ اگر‬
‫عباس مچھ کو مل گنے بو میں پ یت ہللا پر جرپر و د پباج کا جو پہاپت بیش قیمت کنڑا ہویا‬
‫ہے عالف جڑھاوں گی۔ یذر ما پنے کے نعد ہی حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ مل گنے‬
‫بو ان کی والدہ نے یذر بوری کی۔ حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ کی والدہ ہی وہ اول‬
‫عرب چابون ہیں حیہوں نے بیش پہا کنڑے کا عالف پ یت ہللا کو پہبایا۔ اس کی وجہ یہ‬
‫ہے کہ یہ ساہی چایدان سے تھیں اور پہت مالدار تھیں۔ حضرت عباس رضی ہللا نعالی‬
‫عیہ جب سن یمنز کو پہیچے بو علم االنساب‪ ،‬علم یارنخ‪ ،‬علم ادیان کے علوم سکھانے گنے‬
‫جویکہ عرب میں یہ علوم عزت کی نگاہ سے د یکھے چانے ت ھے حصوصا علم االنساب (سحرہ‬
‫نسب کا علم )ک نویکہ حضرت اپراهیم و اشماعبل علیہما السالم ہی کے زمانے سے پراپر یہ‬
‫پ ٓ‬ ‫ب‬ ‫ع‬ ‫س‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫چ ٓ‬
‫جنر لی ارہی ھی کہ عرب یں ل اشما ل ہی سے تی اجرالزمان پبدا ہوں گے ‪.‬اس‬
‫وجہ سے علم االنساب کا پہت حبال تھا۔ حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ کے والد‬
‫ت‬ ‫ب‬ ‫ی‬ ‫ه‬ ‫ٓ‬ ‫ٓ‬
‫عبدالمطلب اور ان کے ایاواچداد ا پنے اپ کو لت اپرا می پر پ النے ھے حبانچہ ان کی‬
‫م‬
‫پرہنز گاری یمام فرنش میں مشہور تھی۔ پہی وجہ ہے کہ حضرت عبدالمطلب کے نعد‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪22‬‬

‫جب حضرت عباس کی عمر گبارہ پرس کی تھی اور یاوجود یہ کہ اور تھی ان کے تھائی موجود‬
‫‪ ،‬ت ھے مگر فرنش نے حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ میں علم‪ ،‬سچاعت‪ ،‬سچاوت‬
‫سبادت‪ ،‬چایدائی صلہ رحمی دیکھ کر اپہیں پ یت ہللا کا مچاقظ مبیحب کبا اور سب نے‬
‫یاالنفاق یہ اعالن کبا کہ اگر کوئی حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ کا کہبا یہ مانے گا بو‬
‫اس کو ساری فوم کا مفایلہ کرنے کے لنے پبار ہوچایا چا هنے حبانچہ حضرت عباس رضی‬
‫ت ٓ‬
‫ہللا نعالی عیہ ہمیشہ پ یت ہللا کی حفاظت میں ا پنے وقت کو صرف کبا کرنے ھے اور اپ‬
‫نے اس قدر احھا اپ یطام کبا کہ کسی کی مچال یہ تھی کہ کوئی سحص پ یت ہللا میں ببیھ کر‬
‫کسی کی غب یت کرسکے۔ اگر کوئی انسا کریا بو حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ فورا اس کو‬
‫ٓ‬
‫پیییہ فرما دیا کرنے ت ھے اور ان کے چکم کے اگے سب کی گردبیں حم ہوچائی تھیں۔‬

‫)کامل این اپنر‪ ،‬چلد یمنر‪ ،1:‬صفچہ یمنر ‪(9‬‬

‫پ یت ہللا کی حفاظت کے عالوہ اور تھی کتی چدمییں پ یت ہللا کی رشمی تھیں‪ ،‬جن کی وجہ‬
‫سے م نولی کعیہ ہمیشہ عظمت اور پزرگی کی نگاہ سے د یکھے چانے ت ھے۔ وہ چدمییں خسب‬
‫‪:‬ذیل ہیں‬

‫سفایہ ‪:‬چچاج کو یائی یانے کی چدمت‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪23‬‬

‫رقادہ ‪:‬چچاج کو کھایا کھالنے کی چدمت‬

‫چچایہ ‪:‬چدا کے مفدس گھر کی دریائی‬

‫یدوہ ‪:‬دارالبدوہ میں صدر انچمن کا اسیحفاق‬

‫لوا ‪:‬لڑائی کے وقت علمنرداری کی چدمت‬

‫قبادت ‪:‬حبگ کے وقت لسکر کی سیہ ساالری‬

‫*عہدہ رقادہ*‬

‫عہدہ رقادہ کا م یصب حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ کے چد امچد حباب ہاشم کے‬
‫سنرد تھا اور ان کے نعد ان کے ببنے حضرت عبدالمطلب سے م یعلق رہا اور عبدالمطلب‬
‫کے نعد کچھ سال ابوطالب نے اس کو انچام دیا اور جب حضرت عباس رضی ہللا نعالی‬
‫عیہ سن یلوغ کو پہیچے بو ابوطالب نے یہ چدمت ا پنے تھائی حضرت عباس رضی ہللا نعالی‬
‫عیہ کے سنرد کردی۔ حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ نے اس چدمت کو ا نسے اعلی‬
‫درجہ کی قباضی اور سچاوت سے انچام دیا کہ لوگ جنران ہو گنے۔‬

‫*عہدہ سفایہ*‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪24‬‬

‫اس کا م یصب تھی حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ کے چد امچد حباب ہاشم کے سنرد‬
‫تھا ‪.‬ان کے نعد حباب عبدالمطلب تھر ابوطالب اس کو انچام د پنے رہے مگر ابوطالب‬
‫نے یہ عہدہ تھی اپتی زیدگی ہی میں ا پنے تھائی حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ کی‬
‫طرف مب یفل کردیا۔‬

‫*نعمنر کعیہ*‬

‫حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ کی عمر جب سولہ سال کی ہوئی بو چایہ کعیہ کو انفاقیہ‬
‫ٓ‬
‫طور پر اگ لگ گتی خس کی وجہ سے عمارت مسمار ہوگتی ‪.‬فرنش نے حمع ہوکر اس کو پبایا‬
‫شروع کبا بو ہر سحص کار بواب شمچھ کر اس کی نعمنر میں حصہ لبنے لگا ‪.‬حضرت عباس‬
‫رضی ہللا نعالی عیہ سب سے زیادہ اس میں حصہ لے رہے ت ھے۔‬

‫حضرت عباس کا نکاح *حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ کا نکاح حضرت لبایة*‬
‫ح‬
‫‪.‬الکنری سے ہوا جو ام المومیین حضرت میمویہ رضی ہللا نعالی عیہا کی ق یفی پہن تھیں‬
‫این سعد نے لکھا ہے کہ حضرت لبایة الکنری جن کی کب یت ام الفصل ہے یہ وہ پہلی‬
‫چابون ہیں جو حضرت چدنچہ رضی ہللا نعالی عیہا کے نعد مسلمان ہوبیں اور پہت سی‬
‫چدپییں ان سے مروی ہیں اور ان کے نطن سے حھ لڑکے حضرت قصل‪ ،‬حضرت‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪25‬‬

‫عبدہللا‪ ،‬حضرت غببدہللا‪ ،‬حضرت قیم‪ ،‬حضرت عبدالرحمن‪ ،‬حضرت معبد اور ایک‬
‫صاجنزادی جن کا یام ام حیییہ تھا پبدا ہوبیں۔ ان کے عالوہ حضرت عباس رضی ہللا‬
‫ٓ‬
‫نعالی عیہ کی اور تھی اوالدیں تھیں ‪.‬کل دس لڑکے اور چار لڑکباں تھیں ‪.‬سب سے اجر‬
‫میں حضرت ی ّمام پبدا ہونے۔ علم االنساب کے جوالے سے سبدیا عباس ین عبدالمطلب‬
‫رض کی نسل صرف ا یکے بین بب نوں عبدہللا ‪ ،‬غببدہللا اور معبد سے چلی ہے۔‬

‫ح‬ ‫ع‬ ‫ح‬ ‫ٓ‬


‫ع‬ ‫ن‬ ‫پ‬
‫جب ان ضرت ﷺ نے ا الن نوت کبا بو ضرت عباس رضی ہللا عالی عیہ کی مر‬
‫پیببالیس ‪ 43/‬سال کی تھی۔ حصور پتی کرتم ﷺ نے یمام پتی ہاشم اور پ نو عبدالمطلب کو‬
‫ٓ‬
‫حمع کبا جویکہ یہ چکم چداویدی تھا کہ ’’نعتی ا پنے رسیہ داروں کو ڈرابیں‘‘ اس لنے اپ‬
‫ﷺنے ا پنے چایدان کے یمام افراد کو حمع کبا اور کھانے کی دعوت دی خس پر حضرت‬
‫ابوطالب‪ ،‬حضرت سبدیا امنر حمزہ‪ ،‬حضرت سبدیا عباس بو چاموش رہے مگر ابولہب نے کہا‬
‫کہ کبا تم نے اس کام کبلنے ہم کو یالیا تھا اور یازپبا الفاظ میہ سے نکالے خس کے جواب‬
‫میں سورہ لہب یازل ہوئی۔ حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ کے چاالت کا مطالعہ‬
‫ٓ‬
‫کرنے سے معلوم ہویا ہے کہ اپ کے دل میں قبل االسالم ہی سے حصور ﷺ کی‬
‫حفاپ یت اور پزرگی گھرکرچکی تھی۔ جب فرنش نے پ نوہاشم کا یاپ یکاٹ کبا بو حضرت عباس‬
‫چ‬ ‫م‬ ‫س‬ ‫ح‬ ‫ت ٓ‬
‫رضی ہللا نعالی عیہ ھی ان ضرت ﷺ کیساتھ عب ائی طالب یں لے گنے اور سحت‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪26‬‬

‫سچبباں اتھابیں۔ جب فرنش کی سچبباں یام عروج کو پہیچ گییں بو حصور ﷺ نے مکہ سے‬
‫مدپیہ کی طرف ہحرت کرنے کا ارادہ فرمایا مگر اوال ا پنے عم پزرگوار حضرت عباس رضی ہللا‬
‫نعالی عیہ سے مشورہ لبنے کی عرض سے ان کے یاس نشرنف لے گنے ک نویکہ حضرت‬
‫ٓ‬ ‫ٓ‬
‫عباس رضی ہللا نعالی عیہ اپ کے جنرجواہ اور ہمدرد ت ھے۔ انحضرت ﷺ نے فرمایا ‪:‬اے چچا‬
‫ک‬ ‫ک‬ ‫ٓ‬
‫میں اپبا راز اپ سے ہبا ہوں‪ ،‬اس کو طاہر یہ نے کہ فرنش سے سی سچبباں اور‬
‫ی‬ ‫ح‬‫ی‬ ‫ک‬
‫ٓ‬
‫اذ پییں اتھارہا ہوں اب صنر کرنے کرنے دل شرد ہوگبا ہے۔ ان کا رسنے پر ایا نطاہر‬
‫س ٓ‬
‫مشکل معلوم ہویا ہے۔ میں نے اکنر چاہا کہ جب محبلف قبایل چج کے وا طے انے یں‬
‫ہ‬
‫ان کے ساتھ چال چاوں اور وہاں چاکر ا پنے دین کا اطہار کروں مگر کوئی یہ مال ہاں الییہ‬
‫ٓ‬ ‫ٓ ٓ‬
‫پنرب (مدپیہ )کے حھ ادمی انے ت ھے وہ مسلمان ہوکر چلے گنے اور اب ان کے یارہ ادمی‬
‫ٓ‬
‫انے ہیں اور مچھ سے پ یعت کی ہے اور مسلمان ہو گنے ہیں میں چاهبا ہوں کہ ان کے‬
‫ساتھ چال چاوں؟‬
‫ٓ‬
‫حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ نے یہ سن کر کہا’’ ‪:‬میں اپ (ﷺ )کو پبک مشورہ د پبا‬
‫ٓ‬
‫ہوں اور اپبدہ ا نسے امور میں ہمیشہ ا ح ھے اور مباسب مشورے د پبا رہوں گا۔ منری یہ‬
‫م‬ ‫ب‬ ‫ٓ‬ ‫ٓ‬
‫ہ‬ ‫م‬
‫رانے ہے کہ اپ (ﷺ )ان یارہ اد نوں کے مراہ یہ چا یں اس وجہ سے کہ مدپیہ یں‬
‫ٓ‬ ‫ٓ‬
‫نقرپبا دس ہزار کی ایادی ہے اور وہ انس یں ا ک دوشرے کے مچا ف یں اور خس‬
‫ہ‬ ‫ل‬ ‫ی‬ ‫م‬
‫ت‬ ‫ب‬ ‫ٓ‬
‫شہر میں ا پنے ادمی ہوں اور ھر ان یں اح الف ھی ہو ا سی چالت یں وہاں کے‬
‫م‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫ت‬
‫ٓ‬
‫تھوڑے ادم نوں کے ساتھ چایا تھبک پہیں اور یہ یہ لوگ قایل اعیماد ہیں۔ عالوہ ازیں‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪27‬‬

‫ٓ‬ ‫ٓ ٓ‬
‫اپبدہ اپ(ﷺ )وانس مکہ یہ اسکیں گے ک نویکہ پہاں سے چانے کے نعد بو یہ لوگ کھلم‬
‫ٓ‬ ‫ٓ‬
‫کھال اپ (ﷺ )کی چان کے دشمن ہوچابیں گے۔ اب بو جب یک اپ (ﷺ )پہاں ہیں‬
‫ٓ‬
‫میں چاں پباری کبلنے پبار ہوں مگر یاد رکھیں بوری فوم کا مفایلہ ہے‪ ،‬ہاں اپ(ﷺ )ا پنے‬
‫ٓ‬
‫اہل پ یت میں سے کسی کو ان کے ساتھ مدپیہ روایہ کردیں کہ وہ وہاں چاکر اپ (ﷺ)‬
‫ب‬ ‫ٓ‬
‫پباپت کریں اور وہ لوگوں کو اپ (ﷺ )کے دین کی طرف رع یت دال یں اور جب وہاں‬
‫ب‬ ‫ٓ‬
‫کے لوگ اپ (ﷺ )کے دین کے گرویدہ ہوچا یں گے بو اس وقت وہاں چایا مباسب‬
‫ب‬ ‫ق‬ ‫ٓ‬ ‫ٓ‬
‫ب‬
‫ہوگا اور اگر وہ لوگ اپ (ﷺ )کے دین کے گرویدہ یہ ہوں بو اپ(ﷺ )ا پنے لے‬
‫سے الگ یہ رہیں۔‬
‫ٓ‬
‫حصور پتی اکرم ﷺ کو یہ نجوپز پہت نسبد ائی اور اسی پر کارپبد ہونے اور حضرت مصعب‬
‫ین عمنر رضی ہللا نعالی عیہ کو ان کے ساتھ تھیج دیا۔ حضرت مصعب ین عمنر رضی ہللا‬
‫ٓ‬ ‫ٓ‬
‫نعالی عیہ نے چاکر مدپیہ میں پبل یغ اسالم کی اور اجر کار اپ کی کوششوں سے سعد ین‬
‫معاذ رضی ہللا نعالی عیہ مشرف یااسالم ہو گنے اور حضرت سعد رضی ہللا نعالی عیہ کی وجہ‬
‫ٓ‬ ‫ٓ‬
‫سے یمام پتی االشہل مسلمان ہو گنے اور چج کے موقع پر ‪ 80‬افراد مکہ انے۔ انحضرت ﷺ‬
‫نے اس کی اطالع حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ کو دی۔ حضرت عباس رضی ہللا‬
‫ی‬ ‫چل م ت ٓ‬ ‫ٓ‬
‫نعالی عیہ نے فرمایا ‪:‬اپ (ﷺ )ان کے یاس یں یں ا ھی ا یا ہوں اور یہ د ھبا ہوں‬
‫ک‬
‫ح‬ ‫ہ‬ ‫پ‬ ‫ہ‬ ‫ی‬ ‫ہ‬ ‫ک ٓ‬
‫کہ وہ یسے ادمی یں اور وہ لوگ قا ل اعیماد یں کہ یں؟ سام کے وقت ضرت‬
‫ٓ‬
‫عباس رضی ہللا نعالی عیہ انحضرت ﷺ کے ساتھ اس مفام پر پہیچے چہاں مد پنے والے‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪28‬‬

‫مب یطر ت ھے۔ اتھی اس یک حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ کا ایمان طاہر پہیں ہوا تھا۔‬
‫حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ یہ چا هنے ت ھے کہ ان مد پنے والوں سے احھی طرح‬
‫ٓ‬
‫مصنوط عہد لیں تھر انحضرت ﷺکو ان کے سنرد کردیں۔‬

‫‪:‬حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ کھڑے ہونے اور یہ نقرپر کی‬

‫اے اوس و جزرج کے شردار !تم شرداران فوم ہو اور تم لوگ سقر کی سچبباں اتھا کر’’‬
‫ل‬ ‫چ‬ ‫ب‬‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ش‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ٓ‬
‫انے ہو اس کا م کو حبال ہے م مچھ لو کہ مچمد ﷺ منرا یچا ہے اور ساری فت‬
‫سے مچھے عزپز ہے کسی سحص کو اس پر دسنرس پہیں مگر فرنش کی گسباح نوں سے ان کا‬
‫دل ان لوگوں سے مب یقر ہوگبا ہے اور ان کی تھی یہ مرضی ہے کہ یمہارے ساتھ چلے‬
‫چابیں مگر یاد رکھو !یہ جب پہاں سے چلے چابیں گے بو فرنش کا جو شرم و لچاظ ہے وہ‬
‫ٓ‬
‫پہیں رہے گا اور یہ لوگ سحت درجہ کی لڑائی پر امادہ ہوچابیں گے۔ اگر تم لوگ مچمد ﷺ‬
‫سے یدعہدی کرو اور مد پنے چاکر علیچدہ ہوچاوگے بو اتھی کہہ دو انسا یہ ہوکہ اپہیں پہاں‬
‫سے لے چانے کے نعد اپبا وعدہ بورا یہ کرسکو اور ہمیں اپبا دشمن پبالو ک نویکہ مچمد ﷺ‬
‫!اب تھی اپتی فوم میں محنرم و معزز ہیں۔ ان لوگوں نے بورا عہد کبا اور کہا ‪:‬اے عباس‬
‫ہم نے چدا کے لنے ان کو ق نول کبا‪ ،‬ہم ان پر اپتی چابیں فریان کریں گے لبکن ایک‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪29‬‬

‫ٓ‬ ‫ٓ‬
‫عرض ہماری تھی ہے کہ اگر انحضرت ﷺ ا پنے دشم نوں پر عالب اچابیں اور کسی کا جوف‬
‫ٓ‬ ‫ٓ‬
‫و ایدنشہ یہ رہے بو انسا یہ ہو کہ اپ ﷺ ہمیں حھوڑ کر چلے ابیں"۔‬

‫ٓ‬
‫انحضرت ﷺ نے یہ سن کر فرمایا کہ انسا یہ ہوگا۔ میں یمہارا اور تم منرے‪ ،‬منرا خببا مریا‬
‫یمہارے ساتھ ہوگا۔ منری قنر یمہاری قنروں میں ہوگی اورمنرا گھر یمہارے گھروں میں ہوگا‬
‫جن کے ساتھ تم لڑو گے میں تھی لڑوں گا جن سے تم صلح کروگے میں تھی صلح کروں‬
‫ٓ‬ ‫ن‬ ‫ک‬ ‫ٓ‬
‫ن‬
‫گا۔ یہ فرما کر اپ ﷺ ھڑے ہونے اور قرپر کی۔ حبد ایام گزرنے کے عد اپ ﷺ یااذن‬
‫چداویدی حضرت سبدیا ابویکر صدبق اکنر رضی ہللا نعالی عیہ کو ہمراہ لے کر مدپیہ کی طرف‬
‫ہحرت کرگنے۔‬

‫دو ہحری میں کفار فرنش مدپیہ م نورہ پر حملے کرنے کبلنے نکلے بو حضرت عباس رضی ہللا‬
‫نعالی عیہ حبگ میں چایا پہیں چا هنے ت ھے مگر قببلہ افوام کے سدید اصرار پر یادل‬
‫نجواسیہ نکلے۔ حصورﷺ کو اس کا علم تھا کہ حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ یادل‬
‫ٓ‬
‫نجواسیہ نکلے ہیں اور اس کا تھی علم تھا کہ وہ دل میں اسالم ال چکے ہیں‪ ،‬اس لنے اپ‬
‫ﷺ نے مسلمابوں میں اعالن فرمادیا کہ عباس (رضی ہللا نعالی عیہ )کو کوئی قبل یہ‬
‫کرے۔‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪30‬‬

‫)این اپنر ج‪،۲‬ص‪(۳۸‬‬

‫ٓ‬
‫کفار فرنش کو حبگ میں سکست ہوئی اور ان کے سنر ادمی گرقبار ہونے جن میں حضرت‬
‫عباس رضی ہللا نعالی عیہ تھی سامل ت ھے۔ جب حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ سے‬
‫‪،‬قدیہ کی رقم مایگی گتی بو فرمایا کہ منرے یاس جو رقم تھی سب کی سب جرچ ہوگتی ہے‬
‫صرف بیس اوقیہ سویا ہے جو نچ گبا ہے‪ ،‬وہ یمام سویا لے لبا گبا۔ اس وقت حصور ﷺ‬
‫ح‬ ‫ہ‬ ‫ٓ‬ ‫ٓ‬
‫نے فرمایا وہ سویا جو چخی صاجیہ کے یاس اپ رکھ کر انے یں وہ کہاں ہے؟ ضرت‬
‫ٓ‬
‫عباس رضی ہللا نعالی عیہ نے فرمایا کہ اس کی جنر اپ ﷺ کو کیسے ملی؟ یہ معاملہ بو‬
‫ٓ‬
‫سب میں یالکل چاموسی اور علیچدگی میں ہوا تھا۔ اپ ﷺ نے فرمایا ‪:‬اسی وقت جنراپبل‬
‫علیہ السالم نے اطالع دی تھی‪ ،‬یہ سن کر حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ نے‬
‫ٓ‬ ‫ٓ‬
‫یاواز یلبد کلمہ طییہ پڑھا اور کہا کہ میں بو پہلے ہی سے مسلمان تھا اور اپ ﷺ تھی‬
‫ک‬ ‫ٓ‬
‫منرے پریاو سے واقف ہیں اور یہ تھی اپ ﷺ کو معلوم ہے کہ فرنش مچھے زپردستی ھبیچ‬
‫کر النے ہیں۔‬

‫اس کے نعد حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ مکہ مغظمہ وانس چلے گنے اور وہیں قبام‬
‫فرمایا مدپیہ م نورہ سے جو مسلمان عمرہ وعنرہ کرنے کبلنے چایا ان کو حضرت عباس رضی‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪31‬‬

‫ہللا نعالی عیہ ا پنے یاس تھہرانے اور ان کی ہر طرح سے معاوپت کرنے۔ کسی کی مچال‬
‫پہیں تھی کہ ان سے کچھ کہہ سکے‪ ،‬اس کے یاوجود حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ یہ‬
‫چا هنے ت ھے کہ مدپیہ م نورہ چلے چابیں اور پراپر حط کے ذرنعہ حصور پتی کرتم ﷺ سے اچازت‬
‫طلب کرنے رہے مگر حصور اکرم ﷺ جب مکہ مغظمہ قیح کرنے نشرنف لے چارہے ت ھے‬
‫بو راسیہ میں مفام ذوالچل یفہ پر حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ مع ا پ نے اہل وعبال‬
‫کے لسکر اسالم سے مل گنے۔ حصور پتی کرتم ﷺ نے چکم دیا کہ اہل و عبال کو مدپیہ‬
‫پ‬ ‫ح‬ ‫ق‬ ‫ہ‬ ‫ٓ‬
‫م نورہ روایہ کریں اور اپ (رضی ہللا عالی عیہ )ہمارے ساتھ ر یں۔ اسی مو ع پر صور تی‬
‫ن‬
‫ٓ‬
‫کرتم ﷺ نے فرمایا کہ میں چاتم البیین ﷺ ہوں‪ ،‬اپ (رضی ہللا نعالی عیہ )چاتم‬
‫المہاجرین ہیں۔‬

‫قیح مکہ کے نعد جب مسلمان حبگ حیین کبلنے نکلے بو حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ‬
‫تھی ہمراہ ت ھے۔ حبگ میں مسلمابوں کا لسکر نچھڑ گبا اور سکست ہوگتی تھی کہ حضرت‬
‫ٓ‬ ‫ٓ‬
‫عباس رضی ہللا نعالی عیہ کی اواز پر سب حمع ہو گنے اور تھر قیح چاصل ہوئی۔ اپ رضی‬
‫ہللا نعالی عیہ نے اس حبگ میں اپیہائی نے چگری سے دشم نوں کا مفایلہ کبا اور بوری‬
‫حبگ میں حصور پتی کرتم ﷺ کی حفاظت و یگرائی کرنے رہے۔‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪32‬‬

‫ٓ‬
‫انحضرت ﷺ کے دپبا سے پردہ فرما چانے کے نعد چلفانے راسدین نے حضرت عباس‬
‫ٓ‬
‫رضی ہللا نعالی عیہ کا پڑا اکرام کبا‪ ،‬اہم معامالت میں اپ رضی ہللا نعالی عیہ سے مشورہ‬
‫لبنے اور اس پر عمل کرنے۔ حضرت عمر رضی ہللا نعالی عیہ نے اموال غبیمت نحساب‬
‫ن‬
‫درچات فسیم کرنے کا ارادہ فرمایا اوراس کے واسطے ایک رخسنر پبایا بو حضرت علی رضی‬
‫ہللا نعالی عیہ نے مشورہ دیا کہ اول‬

‫ح‬ ‫ک‬ ‫ل‬


‫اس میں اپبا یامی گرامی یں۔ ضرت مر رضی ہللا عالی عیہ نے فرمایا کہ یں کس‬
‫م‬ ‫ن‬ ‫ع‬ ‫ھ‬
‫طرح اول یام لکھوں کہ حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ عم رسول ہللا ﷺ ہم میں موجود‬
‫ہیں۔ حبانچہ سب سے پہلے حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ کا اشم گرامی لکھا گبا اور‬
‫ٓ‬
‫سب سے پڑھ کر حصہ اپ رضی ہللا نعالی عیہ کبلنے مقرر کبا گبا۔‬

‫*وقات*‬

‫جب حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ کی عمر ‪ 88‬پرس کی ہوئی بو ‪ 12‬رجب ‪ 32‬ہحری‬
‫ٓ‬
‫میں پروز حمعہ اپ رضی ہللا نعالی عیہ کی وقات ہوئی۔ حضرت عیمان رضی ہللا نعالی عیہ‬
‫ٓ‬
‫ن‬
‫نے اپ رضی ہللا عالی عیہ کی یماز حبازہ پڑھائی۔‬

‫*مباقب*‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪33‬‬

‫ایک موقع پر حصور پتی اکرم ﷺ نے فرمایا کہ "عباس (رضی ہللا نعالی عیہ )مچھ سے ہیں‬
‫اور میں عباس (رضی ہللا نعالی عیہ )سے ہوں ‪".‬یہ عاپت محیت کے الفاظ ہیں خس‬
‫ٓ‬
‫سے حصورﷺ کی حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ سے محیت معلوم ہوئی ہے۔ اپ نے‬
‫اپیہا سخی اور صلہ رحمی کرنے والے ت ھے ایک موقع پر حصور پتی کرتم ﷺ نے ارساد فرمایا‬
‫کہ "یہ عباس ین عبدالمطلب (رضی ہللا نعالی عیہ )فرنش کے اعلی درجہ کے سخی لوگوں‬
‫لوگوں میں سے ہیں اور اعلی درجہ کی صلہ رحمی کرنے والے ہیں ‪".‬حضرت عباس رضی‬
‫ن‬ ‫ل‬
‫ہللا نعالی عیہ کو حصور ﷺ نے نطور چاص صلوۃ ا یسبیح کی علیم دی اور ارساد فرمایا کہ یہ وہ‬
‫ٓ‬
‫یماز ہے کہ خس کے پڑھنے سے اپ کے اگلے نچھلے یمام گباہ معاف ہوچابببگے۔ حضرت‬
‫عمر قاروق رضی ہللا نعالی عیہ کے دور مبارک میں جب لوگ فحط میں مببال ہو گنے بو‬
‫حضرت عمر رضی ہللا نعالی عیہ نے حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ کو وسبلہ فرار‬
‫دے کر ہللا نعالی سے دعا ما یگنے بو فورا یارش ہوچائی۔ حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ کی‬
‫ٓ‬
‫ایک پڑی حصوصیت یہ ہے کہ دپبانے اسالم میں اپ کی مق نول یت اس قدر ہے کہ یمام‬
‫ٓ‬
‫فرقہ اسالمی اپ کو عزت کی نگاہ سے دیکھنے ہیں۔‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪34‬‬

‫*‬ ‫*سبدیا العباس بن عبدالمطلب‪ ،‬عم رسول ہللا‬

‫*مباقب آل عباس بن عبدالمطلب*‬


‫نحرپر و نحق نق‬

‫*اسامہ علی عباسی *‬

‫*مؤرخ االسالمیہ و علم االنساب*‬

‫رسول ہللا صلی ہللا نعالی علیہ وآلہ وسلم اک دن ممنر پر چلوہ افروز ت ھے‪ ،‬آپ نے فرمایا‬

‫اے لوگو‪ ،‬ہللا کی نگاہ میں اہل زمین میں کون سب سے زیادہ معزز ہے؟"۔"‬

‫‪".‬لوگوں نے جواب دیا "بیسک آپ صلی ہللا نعالی علیہ وآلہ وسلم‬

‫بو پتی اکرم نے فرمایا‬

‫‪".‬نفببا عباس مچھ سے ہیں اور میں عباس سے ہوں"‬

‫)نجوالہ مسبد امام احمد ین خببل‪ ،‬قصایل الصچایہ ‪(1770‬‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪35‬‬

‫*رسول ہللا صلی ہللا نعالی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا*‬

‫تم مچھے عباس این عبدالمطلب کے یارے میں اذ پت مت دو ک نویکہ وہ منرے آیاؤ"‬
‫‪".‬اچداد کی نسائی ہیں اور یالسیہ چچا‪ ،‬یاپ کے ہی مبل ہویا ہے‬

‫)نجوالہ امام احمد ین خببل‪ ،‬قصایل الصچایہ ‪(1781‬‬

‫*رسول ہللا صلی ہللا نعالی علیہ وآلہ وسلم نے عزوہ یدر کے دن فرمایا*‬

‫تم میں سے خشکا تھی عباس سے سامبا ہو‪ ،‬وہ ان پر وار یا کرے ک نویکہ اپہیں"‬
‫‪(".‬ہمارے مفا یلے پر )محنور کبا گبا ہے‬

‫)نجوالہ مسبد امام احمد این خببل‪ ،‬قصایل الصچایہ ‪(1782‬‬

‫*جب جرمت سود کا چکم آیا بو آپ صلی ہللا نعالی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا*‬

‫آج سے سود کا لین دین ہللا رب العزت نے جرام فرار دے دیا ہے اور میں ا پنے چچا"‬
‫عباس ین عبدالمطلب کا سود معاف کرنے کا اعالن کریا ہوں"۔‬

‫اس اعالن کو سبنے ہی سبدیا عباس ین عبدالمطلب نے فرپب آکر عرض کبا‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪36‬‬

‫یا رسول ہللا‪ ،‬آپ نے سود معاف کبا ہے اور میں اپتی طرف سے ان سب مقروصوں کا"‬
‫اصل زر (رقم )تھی معاف کریا ہوں"۔‬

‫یہ اعالن سن کر آپ پہت جوش ہونے اور حضرت عباس کے جق میں پرکت کی دعا‬
‫فرمائی اور وہ دعا ہللا رب العزت نے ق نول فرمائی۔‬

‫ام المومیین سبدہ ام سلمہ پبان کرئی ہیں کہ پتی اکرم منرے گھر میں نشرنف فرما ت ھے بو*‬
‫صچایہ کرام نے آپ سے چالقت کا زکر کبا بو آپ نے فرمایا‬

‫‪".‬چالقت منرے چچا کے بب نوں میں ہوگی جو ابو العباس کے قاتم مفام ہیں"‬

‫)نجوالہ مسبد امام احمد ین خببل‪ ،‬قصایل الصچایہ ‪(1784‬‬

‫سبدیا عباس این عبدالمطلب نے پ یعت عفیہ میں رسول ہللا کا ہاتھ تھاما خس وقت ‪70‬‬
‫انصاری صچایہ آپ سے ملنے آنے ت ھے۔ حضرت عباس‪ ،‬رسول ہللا کا ساتھ د پنے کے‬
‫لنے ان سے وعدہ لے رہے ت ھے اور ان پر شرط عاید کررہے ت ھے۔ راوی کہنے ہیں کہ ہللا‬
‫کی قسم یہ اسالم کے یلکل اپبدائی دبوں کی یات ہے جب کوئی اعالپیہ عبادت تھی پہیں‬
‫‪.‬کریا تھا‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪37‬‬

‫)نجوالہ مسبد امام احمد ین خببل‪ ،‬قصایل الصچایہ ‪(1794‬‬

‫رسول ہللا صلی ہللا نعالی علیہ وآلہ وسلم نے سبدیا عباس ین عبدالمطلب کو ا پنے یاس‬
‫یالیا اور فرمایا‬

‫جب سوموار کی صیح ہوگی بو آپ ا پنے بب نوں کیساتھ منرے یاس آیا۔ جب سوموار کی صیح"‬
‫ہوئی بو سبدیا عباس ا پنے بب نوں کے ساتھ چاصر چدمت ہونے بو آپ نے اپہیں اپتی‬
‫چادر پہبائی اور فرمایا‬

‫اے ہللا‪ ،‬عباس کی اور ا یکے ببنے کی مغقرت فرما۔ طاہری تھی اور یاطتی تھی‪ ،‬انسی"‬
‫مغقرت جو کسی گباہ کو یا حھوڑے۔ اے ہللا‪ ،‬اسکی اوالد سے اسکا پہنرین چانسین پبدا‬
‫‪".‬فرما‬

‫)نجوالہ مسبد امام احمد ین خببل‪ ،‬قصایل الصچایہ ‪(1795‬‬

‫یالسیہ رسول ہللا‪ ،‬سبدیا عباس ین عبدالمطلب کی اس طرح عزت و اجنرام کرنے ت ھے*‬
‫خشطرح بببا ا پنے والد یا چچا کی عزت و اجنرام کریا ہے*۔‬

‫)مسبد احمد‪ ،‬چدپث یمنر ‪(1799‬‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪38‬‬

‫سبدیا عباس ین عبدالمطلب کے فرزید مفشر فرآن و راوی اچاد پث رسول سبدیا عبدہللا‬
‫این عباس پبان کرنے ہیں‬

‫رسول ہللا نے مچھے زور سے ا پنے سبنے کے ساتھ لگایا اور یہ دعا فرمائی ‪" -‬اے ہللا ایکو"‬
‫‪"".‬فرآن کا علم سکھادے‬

‫سبدیا عبدہللا این عباس رض فرمانے ہیں کہ میں نے دو مرپیہ جنراپبل علیہ السالم کو"‬
‫‪".‬دیکھا اور رسول ہللا نے دو مرپیہ دعا فرمائی کہ ہللا نعالی مچھے چکمت عطا فرمانے‬

‫)نجوالہ مسبد احمد‪ ،‬چدپث یمنر ‪ 1835‬و ‪(1911‬‬

‫حضرت عبدہللا این چارث رح پبان کرنے ہیں کہ‬

‫رسول ہللا صلی ہللا نعالی علیہ وآلہ وسلم ‪ ،‬عبدہللا این عباس ‪ ،‬غببدہللا این عباس‪ ،‬کثنر"‬
‫این عباس کو الین میں کھڑا کرنے جب وہ نچے ت ھے۔ تھر فرمانے جو منرے یاس پہلے‬
‫‪".‬آنے گا اسکو قالں جنز انعام میں ملے گی‪ ،‬تھر وہ دوڑ کر آنے بو اپہیں آپ بوسہ د پنے‬

‫)نجوالہ مسبد احمد‪ ،‬قصایل الصچایہ ‪(1922‬‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪39‬‬

‫دور قدتم میں یہ حملہ عرب میں مشہور تھا کہ‬

‫خس کسی نے علم‪ ،‬سچاوت اورجونصورئی کو دیکھبا ہے وہ السبدیا عباس این عبدالمطلب"‬
‫رض کے گھر کا رخ کرے۔ قصل این عباس پڑے وحیہہ و جونصورت ت ھے‪ ،‬عبدہللا این‬
‫عباس نحر العلم ت ھے حبکہ غببدہللا این عباس کا شمار عرب کے اسحباء میں ہویا تھا۔‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪40‬‬

‫لمط‬
‫ل اوالد س بدیا ع باس بن ع بدا لب رضی ہللا*‬
‫ب‬ ‫ص‬ ‫ف‬ ‫ت‬

‫*تعالی عنہ‬

‫*نسب آل عباس بن عبدالمطلب*‬

‫*نحرپر و نحق نق*‬

‫اسامہ علی عباسی‬

‫نق یب االشراف العباسیین الھاشمیین‬

‫حضرت سبدیا عباس ین عبدالمطلب رضی ہللا نعالی عیہ کے فرزیدان کی نفصبل اور ایکی‬
‫‪:‬اوالد کی نفصبل درج زیل ہے‬

‫الفضل بن عباس ‪1-‬‬

‫ایکی نسل چاری پہیں‪ ،‬ایکی دجنر کی سادی ابو موسی األسعري کیساتھ طہ یائی۔‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪41‬‬

‫عبدہللا بن عباس‪ ،‬حبر األمة ‪2-‬‬

‫سبدیا عبدہللا ین عباس رضی ہللا نعالی عیہ مفشر فرآن اور صچائی چلبل ہیں۔ انکا سلسلہ‬
‫نسب چاری نے‪ ،‬ایکی نسل قفط ا یکے ببنے امام علی السچاد رضی ہللا نعالی عیہ سے چلی‬
‫ہے یاقی بب نوں کا سلسلہ نسب م یفطع ہے۔ یمام چلفاء پ نو عباس عبدہللا ین عباس کی‬
‫نسل سے ہیں۔‬

‫قتم بن عباس ‪3-‬‬

‫حضرت سبدیا علی ین ائی طالب کرم ہللا نعالی وچہہ الکرتم کے دور چالقت میں مدپیہ کے‬
‫گورپر رہے اور یمرقبد میں وقات یائی اور وہیں مدفون ہیں۔ انکا سلسلہ نسب م یفطع اور ایکی‬
‫نسل چاری پہیں ہے۔‬

‫عببد ہللا بن عباس ‪4 -‬‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪42‬‬

‫حضرت علی ین ائی طالب کرم ہللا نعالی وچہہ الکرتم کے دور چالقت میں یمن کے گورپر‬
‫مقرر ہونے اور مدپیہ م نورہ میں مدفن ہیں۔ انکا سلسلہ نسب چاری ہے اور ایکی نسل کی‬
‫عالب اکنرپت ملک یمن میں موجود ہے۔‬

‫معبد بن عباس ‪5-‬‬

‫حضرت علی ین ائی طالب کرم ہللا نعالی وچہہ الکرتم کے دور چالقت میں مکہ مکرمہ کے‬
‫گورپر مقرر ہونے اور افرنفہ کے ملک لیببا میں مدفون ہیں۔ انکا سلسلہ نسب چاری ہے اور‬
‫‪.‬ایکی نسل کی عالب اکنرپت سوڈان اور افرنفہ کے ممالک میں موجود ہے‬

‫عبد الرحمن بن عباس ‪6-‬‬

‫افرنفہ ملک لیببا میں ا پنے تھائی حضرت معبد کیساتھ ہی مدفون ہیں‪ ،‬انکا سلسلہ نسب‬
‫م یفطع ہے اور ایکی نسل چاری پہیں۔‬

‫تمام بن عباس ‪7-‬‬

‫انکا سلسلہ نسب م یفطع اور ایکی نسل چاری پہیں ہے۔‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪43‬‬

‫‪ -٨‬الجارث بن عباس‬

‫کچھ نسییں گزرنے کب یعد انکا سلسلہ نسب م یفطع ہوا اور ایکی نسل چاری پہیں رہی۔‬

‫حضرت سبدیا عباس ین عبدالمطلب رضی ہللا نعالی عیہ کے کل بب نوں میں سے آیکی‬
‫نسل صرف اور صرف ان بب نوں سے چلی ہے اور یاقی ہے؛‬

‫عبدہللا بن عباس ‪1-‬‬

‫عببدہللا بن عباس ‪2-‬‬

‫معبد بن عباس ‪3-‬‬

‫یہ معلومات چایدان عباسیہ ہاشمیہ کی نفاپت کے مرکزی ادارے نفاپت االشراف(‬
‫‪ ،‬العباسیین الھاشمیین عراق اور عرب نقباء و نسابین پ نو عباس کے م یففہ علیہ فول‬
‫کیب اور قباوی کی روستی میں چاری کردہ ہیں۔ سبدیا عباس ین عبدالمطلب کا سلسلہ‬
‫نسب آ یکے ‪ 3‬بب نوں سے ہی چال ہے اور رونے زمین پر موجود ہے۔‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪44‬‬

‫ہ‬ ‫ہ‬‫ک‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫ل‬‫ع‬


‫* م االنساب یں ق یب االشراف ک سے تے یں‬
‫نق یب کے معتی ربیس اعظم ‪ ،‬یگران اعلی ‪ ،‬شرپراہ اور کسی فوم قببلے کے ہر داچلی اور‬
‫چارخی امور میں یدپنر اور سازگاری پبدا کرنے والے کے ہیں۔‬

‫عالم عرب میں سادات پ نو ہاشم من حملہ اوالد عبدالمطلب علیہ السالم و قببلہ پ نو ہاشم کی‬
‫محبلف ساجوں (سبد‪ ،‬علوی‪ ،‬عباسی‪ ،‬حغقری‪ ،‬عقبلی‪ ،‬چارئی )میں ہر چایدان کا ایک‬
‫نق یب ہویا ہے خس کا کام بورے چایدان کی یگرائی کریا ہویا ہے یہ چایدان کے ہر داچلی‬
‫اور چارخی امور پر نطر رکھبا ہے کہ کوئی عنر چایدان ہمارے چایدان میں داچل یہ ہو اور‬
‫ع‬
‫اپتی ال لمی کی وجہ سے کوئی چایدان ا پنے نسب سے چارج تھی یہ ہو۔ نفاپت کا یہ سلسلہ‬
‫چالقت عباسیہ میں شروع ہوا اور یاچال چاری و ساری ہے۔ موجودہ دور میں چایدان پ نو‬
‫ہاشم کے ‪ 5‬قبایل سبد‪ ،‬علوی‪ ،‬عباسی‪ ،‬حغقری‪ ،‬عقبلی اور چارئی ساجوں کے نق یب‬
‫االشراف موجود ہیں۔ اپبداء میں جب سارے چایدان پ نو ہاشم کے افراد نعداد میں کم ت ھے‬
‫بو بورے چایدان پ نو ھاشم میں ایک ہی نق یب ہویا تھا خیسا کہ نق یب پ نوھاشم السبد خسین‬
‫نسایہ ‪ ،‬السبد ابو عبدہللا ‪ ،‬سبد مرنصی علم الہدی اور سبد ابو عبدہللا احمد نق یب قم وعنرہ نعد‬
‫ازاں جب سادات دور دراز عالفوں کی طرف ہحرت کر گنے اور نعداد پڑھ گتی بو سادات‬
‫(قاطم نوں )کے محبلف ط یفات اور عالقہ چات کے خساب سے الگ الگ نقباء مقرر ہو‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪45‬‬

‫گنے ‪.‬نفاپت کی اچازت کسی قببلے کے نق یب کی چاپب سے کسی نسایہ یا عالم االنساب کو‬
‫دی چائی ہے جو کہ علم االنساب میں سبد یاقیہ ہو اور ماہر نسب ہوں یاکہ وہ علم االنساب‬
‫ش‬
‫کی پیحبدگ نوں کو مچھنے واال اور ایکو چل کرنے واال ہو۔ کسی تھی قببلے میں سحرہ چات‬
‫انساب و یارنخ کی نصدبق‪ ،‬پردید‪ ،‬یال یف‪ ،‬نشر کرنے کا اخببار نق یب کے یاس ہویا ہے‬
‫خسکی اچازت سے کوئی فوم‪ ،‬قببلہ عام عوام الباس میں اپبا نسب یاپت و پبان کرئی‬
‫ہے۔ موجودہ دور میں قبایل پ نو ھاشم کے نقباء موجود ہیں جو ا پنے ا پنے چایدان کی نفاپت‬
‫کے م یصب پر قاپز ہیں اور مہر نفاپت سے کسی زیلی قببلے کی نصدبق و پردید کا اخببار رکھنے‬
‫ہیں۔‬

‫بوری دپبا میں آیاد چایدان عباسیہ کے نق یب السبد حبدر نعمان العباسي الہاشمي جو نق یب‬
‫االشراف العباسیین عراق ہیں‪،‬۔ وہ چایدان عباسیہ کی نفاپت کے عالمی بین االفوامی‬
‫ادارے نفاپت االشراف العباسیین الہاشمیین کے شرپراہ ہیں۔ دپبا تھر کے قبایل‬
‫عباسیہ ا پنے سحرہ چات کی نصدبق نق یب العباسیین السبد حبدر نعمان عباسي سے کروانے‬
‫ہیں اور وہ نق یب پ نو عباس کے یام سے معروف و مشہور ہیں۔ نفاپت االشراف‬
‫العباسیین عراق یالنقربق مکیب قکر دپبا تھر میں آیاد قبایل عباسیہ کی نفاپت کا ادارہ‬
‫ہےخس نے کم و بیش ‪ 5‬ہزار اسباد‪ ،‬شھادت الیسب اور علم االنساب کے شرپ یقبکیٹ‬
‫چاری و ساری کنے ہیں۔‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪46‬‬

‫* تق یب اور نسابہ میں فرق کبا ہویا ہے؟‬


‫ل‬
‫علم االنساب میں قارغ ا یحصبل سحص کو نسایہ یا ماہر نسب حبکہ ماہر نسب سحص جو‬
‫علوم انساب میں یدرجہ کمال رکھبا ہو اسے نق یب کہنے ہیں۔ نق یب سے مراد کسی فوم یا‬
‫قببلے کے شرپراہ‪ ،‬یگران اعلی‪ ،‬انسائی بیشواء اور کسی فوم قببلے کے ہر داچلی اور چارخی‬
‫امور میں یدپنر اور سازگاری پبدا کرنے والے کے ہیں۔ علم االنساب میں نق یب سے مراد‬
‫مقتی اعظم کے ہیں جو کسی فوم‪ ،‬قببلے یا سحص کے نسب پر نصدبق اور پردید کا ق نوی د پبا‬
‫ہے۔‬

‫ل‬ ‫ح‬ ‫ب‬ ‫ص‬ ‫ح‬


‫ی‬ ‫ل‬
‫علوم شرنعت و اصول دین میں قارغ ا ل ص کو عا م دین کہا چایا ہے و نسے ہی‬
‫س‬
‫ل‬
‫علم االنساب میں قارغ ا یحصبل سحص کو نسایہ یا ماہر نسب کہا چایا نے۔ جب ایک عالم‬
‫ن‬
‫دین‪ ،‬مزید علیم چاصل کرکہ مقتی بببا ہے اور اصول شرنعت میں ق نوی صادر کریا ہے بو‬
‫ن‬
‫ا نسے ہی ایک نسایہ مزید علیم چاصل کب یعد اور کسی نق یب سے سبد نفاپت ملنے کب یعد علم‬
‫االنساب میں کسی فوم یا قببلے کے نسب پر نصدبق اور پردید کا ق نوی صادر کریا نے گویا‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪47‬‬

‫تق یب سے مراد علم االنساب میں مقبی کے ہیں جو کسی قوم قنیلے کے نسب کی تضدبق و‬
‫بردند بر ق بوی د پیا ہے۔‬

‫ت‬ ‫ل‬ ‫ع‬ ‫ت ت‬ ‫ل‬‫ع‬


‫م و ہبر*‬ ‫* م االنساب‪ ،‬عربوں کا قد می‬
‫ہ‬‫ک‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫ہ‬‫ک‬
‫م االنساب ک سے تے یں؟ نسابہ اور شحر ک سے تے*‬‫ل‬‫ع‬

‫*ہیں؟‬
‫یاجث و کاپب الیسایہ وال یق یب السادات سبد محسن رصا الچمبدی‬

‫علم االنساب وہ علم ہے خس میں کسی چایدان یا چایدان کے نسب کے یارے میں‬
‫معرقت چاصل کی چائی ہے ‪.‬علم االنساب کے تھی دیگر علوم کی طرح ا پنے فواعد و‬
‫صوانط ‪,‬اصول و شرانط‪ ،‬اصطالچات اور رموز و اوقاف ہیں جن کے نعنر اس کی صحیح‬
‫معرقت و حصول ممکن پہیں ہویا ‪.‬یہ علم اہل عرب سے محصوص ہے‪ ،‬خس طرح قلشفہ‬
‫و م یطق اہل بویان ‪ ،‬ظب اہل روم‪ ،‬آداب نفس و اچالق اہل قارس‪ ،‬علم الصبا نع اہل‬
‫‪.‬خین اور علم نجوم و خساب اہل هبد سے محصوص ہیں‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪48‬‬

‫علم االنساب اہل عرب کے محصوص علوم میں سے ایک ہے اور عرب میں اس پر‬
‫ل‬
‫یاقاعدہ ہر دور میں کام ہوا ہے۔ علم االنساب میں قارغ ا یحصبل سحص کو نسایہ کہنے‬
‫ھیں‪ ،‬نسایہ کو علم االنساب میں سبد اور نفاپت سے تھی بوازا چایا ہے۔ عنر عرب ا پنے‬
‫نسب کو محقوظ پہیں رکھنے ت ھے خس کی وجہ سے ان کے نسب آنس میں ایک دوشرے‬
‫م‬
‫سے مچلوط ہو گنے اور وہ دوشرے نسنوں سے ق ہو گنے چاالیکہ وہ اس نسب سے ہرگز‬
‫ل‬
‫ج‬
‫یہ ت ھے ‪.‬اس کے مفایلہ میں اہل عرب نے ا پنے نسب کی حفاظت کی یاکہ یہ بو کوئی ان‬
‫میں داچل ہو سکے اور یہ اپبا کوئی فرد چایدان سے چارج ہو سکے ‪.‬خس کی وجہ سے ان کا‬
‫‪.‬نسب محقوظ اور سک و سیہ سے یاک رہا‬

‫عرب میں قبل از اسالم اپبا نسب حضرت عدیان ‪,‬فحطان یا حضرت اشماعبل یک یاد‬
‫رکھنے ت ھے اور جب مباسک چج سے قارغ ہونے بو یازار عکاظ میں حمع ہونے اور مچمع کے‬
‫سا منے اپبا سحرہ نسب پبان کرنے اور اس پر فحرو مباچات کرنے اور وہ اس عمل کو چج و‬
‫ی‬
‫عمرہ کی کمبل کے لنے صروری حبال کرنے ت ھے۔ جب اسالم آیا بو اس نے تھی‬
‫معرقت نسب کی یاکبد کی یلکہ پہت سے احکام شرعیہ مبال منراث و د پت‪ ،‬صلہ رحمی‬
‫وعنرہ کی نچا آوری اس علم االنساب کی معرقت کے نعنر ممکن پہیں اور حضرت مچمد ص‬
‫کے نسب کی معرقت بو واجب فرار دی گتی ک نویکہ ان کے فراپت داروں سے محیت ہی‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪49‬‬

‫اجر رسالت فرار دی گتی ‪.‬اس طرح حمس کی اداپبگی کے لنے تھی صروری ہے کہ سادات‬
‫پ نو ہاشم (اوالد عبدالمطلب )کے نسب کی معرقت ہو۔‬

‫*‬ ‫*نساب و نسابہ ک سے کہ تے ہیں‬


‫ماہر انساب کو عرئی میں یاسب‪ ،‬ن ّساب یا نسایہ کہا چایا ہے اور سحرہ نسب لکھنے والے کو‬
‫مس ّحر کہا چایا ہے اور یاک و هبد میں نسایہ پہت کم اور مسحر زیادہ ہیں لبکن ید قسمتی سے‬
‫ادھر مسحر کو ہی ماہر انساب یا نسایہ کہہ دیا چایا ہے خس کی وجہ سے یاک و هبد کے اکنر‬
‫سحرہ چات کا پنڑہ عرق ہوا ہے اور پہت سے صحیح الیسب چابوادے ان مسحر حضرات کی‬
‫وجہ سے مسکوک الیسب ہونے ہیں۔‬

‫ماہر انساب میں کچھ اوصاف کا ہویا پہت صروری ہے مبال وہ فوی ال یفس ہو یاکہ وہ کسی‬
‫کی طاہری سان و سوکت یا چاہ و چالل سے مرعوب ہو کر یا جوف کھا کر صحیح الیسب کا‬
‫انکار یا مردود الیسب کو صحیح الیسب یہ فرار دے دے ‪.‬نسب کے یمام رموز و اوقاف سے‬
‫‪ .‬واقف ہو اور نسب سے م یعلق چدید و قدتم کیب و جراید اور دیگر ویابق نسییہ سے آ گاہ ہو‬
‫کسی تھی رواپت کے رد یا ق نول کرنے میں چلد یازی کا مطاہرہ یہ کرنے واال ہو ‪.‬عادل ہو‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪50‬‬

‫اور ا پنے فول کا سچا اور م یفی و پرہنزگار ہو۔ عوام میں اوصاف حمبدہ اور حصایل نسبدیدہ کا‬
‫چامل ہو یا کہ لوگ اس کے فول پر اعیماد کریں وعنرہ وعنرہ۔‬

‫اس کے عالوہ نسایہ کا سب سے اہم وصف ماہر انساب کو مزهتی نغصب‪ ،‬ایدھی عقبدت‬
‫اور سحصیت پرستی سے یاک ہویا چا هنے وریہ انسا آدمی کیھی تھی مچالف مسلک اور مزهتی‬
‫رهیمابوں اور دیگر حماعت کے م یعلق عدل سے کام پہیں لے گا۔ ا نسے لوگ سب کچھ‬
‫چا پنے کے یاوجود کہ ان کا مزهتی بیشوا و مرسد سبد (سادات پ نو ہاشم )پہیں ان کے‬
‫دعوی سبادت کی نفی پہیں کرنے۔ ہمارے معاشرے میں اس کی سببکڑوں مبالیں‬
‫موجود ہیں۔‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪51‬‬

‫صط‬ ‫ل‬‫ع‬
‫* م االنساب کی ا الحات*‬

‫از‬

‫اسامہ علی عیاسی‬

‫تق یب االشراف العیاسیین شمالی ناکسیان‬

‫علم االنساب عربوں کے محضوص علوم میں سے انک علم ہے حسکے ا پنے قواعد و صواتط‪،‬‬
‫ل‬
‫شرخ‪ ،‬قابون و صا تطے ہیں۔ علم االنساب میں قارغ ا یحصیل سحص کو نسایہ نا ماہر نسب‬
‫کہا جانا یے جو کسی قوم قنیلے نا جاندان کے انساب میں کامل مہارت و ناچیر ہو۔ جنسے‬
‫ل‬
‫علوم دبییہ و اسالمیہ نالحضوص قفہ میں قارغ ا یحصیل سحص کو موالنا نا عالم دین کہا جانا‬
‫ل‬
‫ہے عین اسی طرح علم االنساب میں قارغ ا یحصیل سحص کو نسایہ کہا جانا یے۔ عربوں‬
‫میں علم االنساب کا رحجان ماضی تعید ک تطرح رواں نہیں رہا مگر موجودہ دور میں بھی عرب‬
‫نسابین اور ا نکے مکیب جایے اور تفاپت جایے موجود ہیں جہاں بر اقوام عرب نالحضوص‬
‫ہاشم بوں کے نسب نامے‪ ،‬نارئخی روانات و جاالت و واقعات محفوظ و مامون ہیں۔ اس‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪52‬‬

‫زمرے میں اوالد عیدالمطلب علیہ السالم (من جملہ پ بو ہاشم ‪ -‬سادات کرام قاظمی‪،‬‬
‫علوی‪ ،‬عیاسی‪ ،‬حعفری‪ ،‬عقیلی اور جارئی جاندان) کو قصیلت و قوق یت اس طرح جاصل‬
‫ہے کہ ماضی قدتم ک تطرح آج بھی ان میں علم االنساب سیکھنے‪ ،‬بڑھنے اور لکھنے کا رواج‬
‫ندشبور جاری و ساری ہے اور اہل عرب میں علم االنساب میں قرپیا ‪ %90‬سادات ہاشمیہ‬
‫من جملہ اوالد عیدالمطلب ہی قابز و سیادت کے م تصب بر قابز ہیں۔ نسب کی سید‬
‫کسی نسایہ نا ماہر نسب کی جاپب سے کسی علم االنساب کے طالب علم کو دی جائی‬
‫ل‬
‫یے گونا اتکا انک تعلق اسیاد و ساگرد کا رہیا ہے۔ علوم اسالمیہ و قفہ میں قارغ ا یحصیل‬
‫سحص موالنا اور بھر مقبی کی جین یت رکھیا ہے عین اسی طرح علم االنساب میں قارغ‬
‫ل‬
‫ا یحصیل سحص نسایہ اور بھر تق یب کی جین یت رکھیا ہے۔ علم االنساب میں تق یب سے‬
‫مراد مقبی اعظم کی ہوئی یے جو کہ علم االنساب نا کسی قوم‪ ،‬قنیلے نا جاندان کے نسب‬
‫کی تضدبق و بردند بر ق بوی د پیا ہے۔ تق یب سے مراد کسی بھی جاندان نا قنیلے کے شربراہ‪،‬‬
‫نگران اعلی اور انسائی بنسواء کے طور بر کی جائی ہے جو کہ ا پنے جاندان‪ ،‬قوم نا قنیلے کی‬
‫انساب میں تماپیدگی‪ ،‬رہیمائی اور نگرائی کرنا ہے۔‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪53‬‬

‫علم االنساب میں ماضی قدتم سے ہی عرب نسابین اور تقیاء کی جاپب سے جید‬
‫اصطالجات طے کی گبی ہیں جیکو علم االنساب کے قوابین کی جین یت سے شمجھا اور جانا‬
‫جانا ہے۔‬

‫‪1‬۔ *صحیح النسب*‬

‫صحیح النسب سے مراد وہ قوم نا قنیلہ ہے حسکا نسب تمام علماء نسابین سے جاری سدہ اور‬
‫تضدبق سدہ ہو۔ حسکا نسب تمام نسابین کے بزدنک تعیر اجیالف صحیح ناپت ہوجایے اسکو‬
‫صحیح النسب کہا جانا ہے۔یہ علم االنساب میں درجہ اول کی جین یت رکھیا ہے۔‬

‫‪2‬۔ *مق بول النسب*‬

‫کسی قوم نا قنیلے کا نسب جو تعض نسابین کے بزدنک ق بول اور تضدبق سدہ ہو مگر تعض‬
‫علمایے نسابین یے اس بر اجیالف کیا ہو۔ نس کجھ نسابین یے اسے ق بول کیا پیھی یہ‬
‫نسب‪ ،‬مق بول النسب کہالنا ہے۔‬

‫‪3‬۔ *مردود النسب*‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪54‬‬

‫کسی قوم نا قنیلے کا انسا نسب حس بر تمام نسابین یے اجیالف کیا ہو اور اسے کذاب کہا‬
‫ہو۔ نالفرض کسی سحص یے دعوی کیا کہ وہ قالں قنیلے سے یے جیکہ حق تقیا وہ اس‬
‫قنیلے سے نا ہو اور چب ئحق بق ہو بو اس سے بھی ناپت ہو کہ قالں سحص قالں قنیلے‬
‫سے نہیں ہے بو انسا سحص مردود النسب کذاب ہے حس بر دین اسالم میں بڑی‬
‫سخت وعید ہے اور انسا سحص نا قنیلہ لعین و کذاب ہے۔‬

‫‪4‬۔ *مشہور النسب*‬

‫کسی ا نسے قنیلے نا سحص کا نسب حسکا دعوی قالں قنیلے سے ہو اور وہ اس سلسلے میں‬
‫عوام الیاس میں مشہور و معروف اور معیمد بھی ہو مگر اشکا سلسلہ نسب عیر معلوم ہو بو‬
‫ا نسے نسب کا جکم علمایے نسابین کے بزدنک مشہود النسب قرار نایے گا۔‬

‫‪5‬۔ *مجہول النسب*‬

‫کسی ا نسے سحص نا قنیلہ نا نسب حسکا دعوی قالں قنیلہ سے ہو اور مشہور النسب ہو مگر‬
‫م‬
‫نسب میں پیحیدگیاں اور جالء واقع ہو تعبی نسب نامہ نا کمل ہو اور نسابین یے اس بر‬
‫اجیالف کیا ہو بو ا نسے قوم نا سحص کے نسب کو مجہول النسب کہا جانا ہے۔‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪55‬‬

‫صط‬ ‫ل‬‫ع‬
‫* م انساب کی ا الحات*‬
‫علم االنساب میں نسابین یے کم وقت میں نسب کے اظہار مطلب کے لنے جید‬
‫اصطالجیں وصع کی ہیں جن کا مح تضر تعارف اس طرح ہے‪:‬‬

‫صحیح النسب‪ :‬وہ سحص حس کا نسب ناتفوی علماء و نسابین کے بزدنک ناپت ہو اور تمام‬
‫نسابین کا اس بر اجماع ہو۔‬

‫مشھور النسب‪ :‬وہ سحص جو سید نا علوی نا عیاسی کہالنا ہو لیکن اس کا نسب مشہور یہ‬
‫ہو اور اس کے نسب کا کوئی پ بوت بھی یہ ہو۔‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪56‬‬

‫مق بول النسب‪ :‬وہ سحص حس کا نسب تعض کے بزدنک ناپت ہو لیکن آجر کے لوگوں‬
‫یے اس سے اتکار کیا ہو لیکن عادلین کی گواہی نا کسی شرعی دلیل سے اس کا نسب‬
‫ناپت ہونا ہو لیکن صحیح النسب کی جد میں بھر بھی نا آنا ہو۔‬

‫مردود النسب ‪ :‬وہ نسب جو کسی قنیلے سے ا پنے آپ کو منسوب کرے لیکن اس کا اس‬
‫قنیلے سے کوئی تعلق یہ ہو اور دوشرا قنیلہ بھی اس کے نارے میں گواہی دے کہ اس‬
‫قنیلے کا ہم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔‬

‫م تفرض النسب ‪ :‬وہ سحص حس کی اوالد پیدا ہوئی ہو اور تعد میں مرجایے حسکی وجہ سے‬
‫اسکی نسل نا جلے۔‬

‫قی صح النسب ‪ -‬اگر کسی مدعی نسب کا نسب اس کے بییہ سے ناپت ہوجایے بو اس‬
‫کے لنے یہ اصطالح بو لنے ہیں۔ اگر کسی کی نسل سے م تعلق معلوم یہ ہو کہ جلی نا‬
‫نہیں جلی بو اس کے آگے قی صح لکھ د پنے ہیں۔‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪57‬‬

‫پ تطر جالہ ‪ -‬وہ حس کے نسب کے سلسلے کو جوڑیے میں نسابین سک میں منیال‬
‫ہوجابیں۔‬

‫فیہ تطر ‪ -‬وہ حس کے نسب اتضال میں نسایہ م تفق یہ ہوں۔‬

‫مج‬‫ش‬
‫مطعون النسب ‪ -‬حس کے سحرے کو نسایہ برا ھیں‪ ،‬مگر اس کے سحرے کو کلعدم‬
‫یہ کریں۔‬

‫ضرئح النسب ‪ -‬جالص النسب نا وہ نسب حس کے لنے کسی حخت نا دلیل کی ضرورت‬
‫یہ ہو کہ یہ علط ھے نا صحیح۔‬

‫صح عن قالن النسب ‪ -‬اس کا مطلب یہ ہونا ہے کہ قالں سحص نا قنیلے کے بزدنک‬
‫اس کا نسب بھیک ہے۔‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪58‬‬

‫وجدہ النسب ‪ -‬تعبی اس کے ناپ کی اس کے عالوہ اور کوئی اوالد نہیں ہو اور اس‬
‫اکلویے بننے سے اسکی نسل جلی ہو (اکلوئی اوالد)‬

‫قی نسب الفطع ‪ -‬جہاں بر کسی سحص کی اوالد جیم ہو وہاں لکھنے ہیں تعبی اسکی نسل‬
‫آگے یہ جلی ہو۔‬

‫ّ‬
‫اظیہ کذا‪ -‬وہ نسب جہاں بر سحرے کے ماہیین کو بردد ہوجایے اور طرقین کے کسی‬
‫انک قول کو برجیح دیں۔‬

‫اعلمہ قالن النسایہ ‪ -‬وہ سحص حس کے نسب میں سک ہو اور کہا جایے کہ قالں عالم‬
‫اس کے نسب نارے میں جاپیا ہے۔‬

‫ق النسب ‪ -‬یہ وہاں لکھنے ہیں جہاں نسب کسی کی ئحق بق کا محیاج نا ہو۔‬

‫فیہ جالف ‪ -‬اس کا مطلب یہ ہے کہ نہاں نسابین یے اجیالف کیا ہے۔‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪59‬‬

‫قی عقیہ جالف ‪ -‬وہ نسب حس کی اوالد کے نارے میں قیانل یے اجیالف کیا ہو۔‬

‫مجھول النسب ‪ -‬وہ قنیلے حس کا نسب معلوم یہ ہو۔‬

‫درج ‪ -‬حس کی اوالد آگے یہ ہوئی ہو نا حس کی اوالد کی ئچین میں وقات ہوگئ ہو حسکی‬
‫وجہ سے اشکا نسب آگے نا جلے۔‬

‫منیاث ‪ -‬وہ سحص حس کی سوایے پین بوں کے کوئی اوالد نہیں ھو مطلب بنیا نا ہو۔‬

‫مفل النسب ‪ -‬وہ سحص حس کی نسل نہت کم ناقی رہی ہو‬

‫مکیر النسب ‪ -‬وہ سحص حس نسل نہت زنادہ ناقی رہی ہو۔‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪60‬‬

‫معقب النسب ‪ -‬حس کی اوالد نالکل صحیح ہو تعبی ہر طرح کے پ بوت سے نسابوں کے‬
‫بزدنک ناپت ہو اور حس میں کوئی سک و سیہ یہ ہو۔‬

‫مذنل النسب ‪ -‬وہ سحص حس کی نسل زنادہ ہو اور مسلسل ہو۔‬

‫قعداو قعید النسب ‪ -‬جو کم سی کم سلسلہ سے ا پنے جد سے جاملیا ہو اور انک دوشرے‬
‫سے جاندائی رسیہ داری میں قرپب بھی ہو۔‬

‫الحقید النسب ‪ -‬بننے کا بنیا ‪ ،‬بننے اور بنبی دوبوں کی نسل کے لنے آنا ہے۔‬

‫پ تعاطی مذھب االجداث ‪ -‬اس نات کی طرف اسارہ ہے کہ اس یے کوئی فحش نا مذہب‬
‫کے جالف کوئی کام شرائجام دنا ہو۔‬

‫ساقط النسب ‪ -‬حس سے کوئی قنیح عمل ہوا ہو اس کے آگے لکھنے ہیں۔‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪61‬‬

‫میم تع النسب ‪ -‬حس یے ک بورای زندگی گزاری ہو اور سادی یہ کی ہو۔‬

‫منسوط النسب ‪ -‬نسب لکھنے کے طرز میں انک انسا طرز حس میں نہلے جداعلی کا نام ہو‬
‫اس کے تعد اوالدوں کے نام آ بیں ۔‬

‫ناقلة ‪ -‬وہ سحص جو من تفل ہوا نا ہحرت کی تعبی قالں شہر سے قالں شہر من تفل ہوا ہو بو‬
‫اس کے آگے لکھنے ہیں ناکہ اس کے اصل وطن کا پیہ پیانا جاسکے۔‬

‫وہللا اعلم !!‬

‫ناچث و نااجازت صاچیزادہ مجمد وسیم علوی‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪62‬‬

‫م‬ ‫ل‬‫ع‬
‫* م االنساب یں نسابہ (ماہر انساب) کی‬
‫م‬ ‫ل‬‫ع‬
‫خصوصبات اور م االنساب یں قواعد و ضواتط کی‬
‫شرخ*‬

‫ئحربر و ئحق بق‬

‫اسامہ علی عیاسی‬

‫علم االنساب (نسب کا علم) حسے عموما برصعیر ناک و ہید میں سحرہ جات کا علم کہا جانا‬
‫ہے یہ کسی بھی قوم قنیلے کے سحرہ جات‪ ،‬نارئخ اور انساب کی معلومات ہوئی ہیں جیکی‬
‫ق‬
‫بنیاد لمی نشخہ جات‪ ،‬شہادات‪ ،‬کیائی روانات‪ ،‬زنائی روانات عفلی دالنل اور تفسیائی عوامل‬
‫بر ہوئی ہے۔ علم االنساب حق تقیا عرئی النسل علم ہے جو کہ عیر عرب اقوام میں نہت‬
‫کم نانا جانا یے۔ علم االنساب میں اوالد سیدنا ابراہیم علیہ السالم کو تمام اقوام عالم اور اوالد‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪63‬‬

‫آدم بر قصیلت جاصل ہے ک بونکہ قیل از تعیت پ بوی بھی عربوں میں علم االنساب کو‬
‫ناقاعدہ بڑھانا اور سکھانا جانا رہا حسکی وجہ سے عربوں کے نسب نامہ و نارئخی روانات محفوظ‬
‫و مامون ہوئی رہی اور موجودہ دور نک تعیر کسی بردد و رکاوٹ کے نہیچے۔ عرب میں علم‬
‫ل‬
‫االنساب میں قارغ ا یحصیل سحص کو نسایہ نا ماہر نسب جیکہ سحرہ نسب لکھنے والے کو‬
‫مشحر کہا جانا ہے۔ برصعیر ناک و ہید میں مشحر کو ہی ماہر نسب نا نسایہ کہہ دنا جانا‬
‫ہے جیکہ حق تقیا ماہر نسب نا نسایہ وہ سحص ہے جو علم االنساب کے تمام اصول و صواتط‬
‫ت‬
‫سے ناچیر‪ ،‬اعلی علیم نافیہ اور انساب کی پیحیدگ بوں کو جل کریے واال‪ ،‬دلیل سے انساب‬
‫کے اصولوں بر جلنے واال ہو حسکے لنے زمایہ قدتم میں بھی عرب نسایہ کے ہاں کجھ اصول‬
‫و صواتط طے کنے گنے جیکو علم االنساب کے قوابین کہا جانا ہے۔‬

‫زنل میں عرب نسایہ نا ماہر انساب کے طہ کردہ علم االنساب کے اصول اور قوابین کو‬
‫پیان کیا جارہا ہے حس میں نسایہ کے اوصاف‪ ،‬قوابین اور اصول و صواتط کو پیان کیا گیا‬
‫یے۔‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪64‬‬

‫‪1‬۔ ماہر نسب کو علم و جلم کا پیکر ہونا جا ہنے‪ ،‬جو کہ صاچب علم ہویے کنسابھ کنسابھ‬
‫صاچب صیر و ئجمل اور برداست ہو۔ عوام الیاس میں صادق (سجا) مشہور ہو اور نہیان‬
‫نازی و من جملہ اعمال جیییہ سے دور ہو۔‬

‫‪2‬۔ عدل اور اتضاف کریے واال ہو اور ا پنے قول کا سجا ہو۔ معیدل مزاج ہو۔ ا پنے‬
‫جل تف و جرتف کی نات کو ق بول کریے واال ہو۔ کذب پیائی‪ ،‬جھوٹ‪ ،‬نہیان نازی سے‬
‫دور ہو۔‬

‫‪3‬۔ نہادر اور سجاعت مید ہو اور جق نات کہنے میں کسی کا جوف نا رکھیا ہو۔ ماہر نسب‬
‫کے لنے سجاعت اور یےناکی اپنہائی ضروری یے ناکہ علم االنساب میں تعیر کسی جوف‬
‫اور جھجک کے کسی کے سا منے دلیل کنسابھ اپیا مؤقف بنش کرسکے۔‬

‫‪4‬۔ قدتم مط بوعات اور سحرہ جات کی ئحرتف و نال تف میں اماپت داری اور دناپت داری‬
‫سے کام لے۔ عرب نسابین‪ ،‬عموما قدتمی مک بونات علم االنساب العرب کو ئحرتف کرکہ‬
‫اس میں ئحق بق کے نہلو سے مزند نہیری کرکہ اسکی پبی نال تفات کریے ہیں‪ ،‬ناین وجہ‬
‫ماہر نسب کو اماپت و دناپت کا پیکر ہونا جا ہنے۔‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪65‬‬

‫‪5‬۔ ماہر نسب کو صاچب جمال و صاچب کمال ہونا جا ہنے جبی کہ کسی نادساہ نا سلطان‬
‫کے سا منے بھی نالجوف و بردد نا اس سے مرعوب ہویے تعیر نسب میں صحیح صحیح نات‬
‫لکھے اور نہیجایے‪.‬‬

‫‪6‬۔ علم االنساب میں کسی سحص نا گروہ کی ذائی رایے بر ا پنے مؤقف میں برمی نا‬
‫م‬
‫کریے واال ہو نلکہ کمل ئحق بق و جائچ بڑنال کے تعد نات کو نسلیم کریے واال ہو۔‬

‫‪7‬۔ علم االنساب کنسابھ صاچب شرتعت ہو اور شرتعت میں طہ کردہ قوابین و اصول و‬
‫صواتط سے ناچیر ہو۔ اس سے مراد نسایہ عوام الیاس میں م تفی اور اوصاف نسیدندہ کا‬
‫جامل سحص ہو۔‬

‫‪8‬۔ علم االنساب میں کسی انک قدتمی محطوطہ بر ق تضلہ کریے واال نا ہو نلکہ تمام‬
‫محطوطات کو تطرنائی کرکہ انک معیدل و نہیرین رسیہ تکا لنے واال ہو۔‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪66‬‬

‫ل‬
‫‪9‬۔ علم االنساب کی بنیادی کیب انساب و سحرہ جات میں قارغ ا یحصیل ہو اور نارئخی‬
‫م‬
‫روانات و جاالت و واقعات سے کمل ناچیر ہو۔ ماہر نسب کا اک وصف یہ ہونا الزمی ہے‬
‫کہ انساب میں کسی قرد کی اوالد کے نام معلوم ہویے کنسابھ کنسابھ اسکے جاالت زندگی‬
‫اور مفامات زندگی سے ناچیر ہو۔‬

‫‪10‬۔ علم االنساب میں ہمنشہ مسنید و معتیر کیب کے جوالہ جات کو ق بول کریے واال‬
‫ہو۔ منیازعہ مک بونات نا عیر قنیلہ کی ئحق تفات سے اجنیاب کریے واال ہو مطلب نال ئحق بق‬
‫ا نکے مؤقف کو ق بول کریے واال نا ہو۔‬

‫‪11‬۔ آئحضرت پبی اکرم کے آناؤ اجداد کی سیرت و انساب کا علم رکھنے واال ہو اور قدتم‬
‫عرب انساب کی شمجھ بوجھ رکھنے واال ہو۔ قیل از اسالم نارئخ عرب اور تعد از اسالم نارئخ‬
‫اسالم کے جاالت و واقعات سے ناچیر ہو۔‬

‫‪12‬۔ علم االنساب میں روابوں کے جاالت واقعات‪ ،‬سید روانات‪ ،‬نارئخی واقعات‪ ،‬برایے‬
‫مشحر نا نسایہ کے جاالت و واقعات سے ناچیر رہنے واال ہو۔‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪67‬‬

‫ل‬ ‫م‬‫ل‬ ‫ل‬


‫*السلسلة ا صحنہ فی ا نسب ا هر ا ن بوبہ*‬
‫ط‬ ‫ل‬

‫*نسب مطهر کبا ہے؟ سلسلہ نسب آنحضرت محم‬


‫ف‬ ‫ل‬‫س‬ ‫ص‬
‫فی لی ہللا تعالی علنہ وآلہ و م کی ضبلت*‬ ‫ط‬ ‫ص‬ ‫م‬

‫ئحربر و ئحق بق‬

‫اسامہ علی عیاسی‬

‫یہ سوال اکیر اجیاب بوجھنے ہیں کہ کیا دین اسالم میں نسب کی اہم یت و اقاد پت کا‬
‫سلسلہ مرکوز ہے؟ اس سلسلے میں علم االنساب میں دو تطرنات اپیا وجود رکھنے ہیں‪ ،‬انک‬
‫تطریہ وہ ہے جو سلسلہ نسب سے اتکاری ہے اور دوشرے وہ جو سلسلہ نسب میں عالی‬
‫ہیں جیکہ میدرجہ ناال دوبوں تطرنات ناطل ہیں۔ دین اسالم میں سلسلہ نسب کی اہم یت و‬
‫اقاد پت ضرور موجود ہے مگر اشکا معیار بربری و تفاجر بر نہیں ہے۔ قرآن محید میں ہللا رب‬
‫العزت ارساد قرمایے ہیں کہ‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪68‬‬

‫ت‬
‫"ہم یے تمہیں قنیلوں میں فسیم کیا ناکہ تم انک دوشرے کی نہجان جاصل کرو"۔‬

‫گونا ہللا رب العزت کے بزدنک نسب کی انک جاص جین یت موجود ہے پیھی ہللا رب‬
‫ن‬ ‫س‬‫ف‬ ‫تمہ ق ی م ت‬
‫العزت یے قرمانا کہ ہم یے یں ن لوں یں م کیا ناکہ م ا ک دوشرے کی ہجان‬
‫ن‬ ‫ت‬ ‫ی‬

‫جاصل کرو‪ ،‬گونا انسان کی نہجان میں انک جز اسکے حسب و نسب کا ضرور موجود رہیا‬
‫ہے۔ جدپث پ بوی ہے کہ "شراقت نسب‪ ،‬ہللا ناک ک تطرف سے انک تعمت ہے"‪.‬‬
‫دوشری جاپب وہیں ارساد پ بوی ہے کہ‬

‫”لوگو! تمہارا رب انک ہے اور تمہارا ناپ (آدم علیہ السالم) بھی انک ہے‪ ،‬آ گاہ ہو جاؤ!‬
‫کسی عرئی کو کسی عجمی بر‪ ،‬کسی عجمی کو کسی عرئی بر‪ ،‬کسی شرخ رنگ والے کو کالے‬
‫رنگ والے بر اور کسی سیاہ رنگ والے کو شرخ رنگ والے بر کوئی قصیلت و بربری‬
‫جاصل نہیں‪ ،‬مگر تفوی کے سابھ‪ ،‬جنسا کہ ارساد ناری تعالی ہے‪” :‬ہللا تعالی کے ہاں تم‬
‫میں سے وہ سحص سب سے زنادہ معزز ہے جو سب سے زنادہ برہیزگار ہے“‪ ،‬چیردار! کیا‬
‫میں یے (ہللا کا پ تعام) نہیجا دنا ہے؟ جاضرین یے کہا‪ :‬اے ہللا کے رسول! ک بوں‬
‫نہیں۔ بھر قرمانا‪” :‬جاضر لوگ یہ نابیں عاپب لوگوں نک نہیجا دیں۔“‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪69‬‬

‫مفہوم جدپث پ بوی ہے کہ‬

‫"میں اوالد آدم کا شردار ہ ّوں اور تم میں سب سے نہیرین نسب واال ہوں جیکہ مجھے اس‬
‫بر کوئی فحر نہیں ہے"‪.‬‬

‫شرور کاپیات ج تکا سلسلہ نسب اس کاپیات میں سب سے اعلی و ارقع‪ ،‬سب سے نلید و‬
‫ناال‪ ،‬ناکیزہ اور معطر ہے انہوں یے ا پ نے سلسلہ نسب بر ناجود عالی و معطر ہویے کے‬
‫ت‬
‫تفاجر نہیں قرمانا الییہ حضور اکرم صلی ہللا تعالی علیہ وآلہ وسلم یے نسب سیکھنے کی علیم‬
‫ضرور ارساد قرمائی ہے‪ ،‬برمزی شرتف میں مفہوم جدپث ہے کہ‬

‫"تم ا پنے نسب کا علم ضرور جاصل کرو ناکہ انک دوشرے سے صلہ رجمی کرو"‪.‬‬

‫گونا علم االنساب سیکھنے کا بنیادی مفضد آنس میں رشبوں کی نہجان اور انک دوشرے‬
‫سے صلہ رجمی کرنا ہے اسی نس م تطر میں علم االنساب سیکھنے کی جوصلہ اقزائی بھی کی‬
‫گبی ہے۔ پبی اکرم کا ارساد میارک ہے کہ‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪70‬‬

‫"ابونکر رض‪ ،‬قرنش کے نسب کو سب سے زنادہ جا پنے والے ہیں اور میرا بھی نسب‬
‫قرنش ہی میں ہے"‪.‬‬

‫[ صحیح مسلم‪ ،‬قضانل الصجایہ‪ ،‬ناب قضانل حسان ین ناپت‪ ،‬جدپث رقم ‪] 4672‬‬

‫پبی اکرم صلی ہللا تعالی علیہ وآلہ وسلم کا تعلق عرب کے قنیلے قرنش کے ممیاز جاندان‬
‫پ بو ہاشم سے بھا اور نسب کے لجاظ سے آپ ہاشمی قرنسی ہیں۔ کرہ ارض بر نسب کے‬
‫اعنیار سے سب سے اقضل و عالی نسب جاندان پ بو ہاشم ہیں جن کی سیادت و شراقت‬
‫نسبی بر کبی اجاد پث وارد ہوئی ہیں۔ پبی اکرم یے ارساد قرمانا کہ چیراپیل علیہ السالم یے‬
‫مجھ سے پیان کیا کہ "میں یے مشرق سے لیکر معرب نک تمام زمین کو جھان ڈاال مگر‬
‫پبی ہاشم سے اقضل اور نہیر کسی کو نا نانا"‪ .‬اس جدپث کو امام طیرائی اور امام اجمد ین‬
‫جنیل یے رواپت کیا ہے۔ قیح الیاری میں جاقظ عسفالئی رح قرمایے ہیں کہ اس جدپث‬
‫بر صخت کی عالمات اور آنار نالکل تماناں اور طاہر ہیں۔‬

‫صحیح مسلم میں وانلہ ین االشفع رضی ہللا عیہ سے مروی ہے کہ رسول ہللا صلی ہللا تعالی‬
‫علیہ وآلہ وسلم یے ارساد قرمانا کہ "ہللا تعالی یے اشماعیل علیہ السالم کی اوالد سے پبی‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪71‬‬

‫کیایہ کو منیخب قرمانا اور پبی کیایہ سے قرنش کو اور قرنش سے پبی ہاشم کو اور پبی ہاشم‬
‫سے مجھ کو منیخب اور برگزندہ قرمانا"‪.‬‬

‫ّ‬
‫پبی اکرم کو جاسا اس پیان سے کسی قشم کا تفاجر مفضود نہیں نلکہ حق تقت جال کو واصح‬
‫کرنا ہے کہ ناکہ لوگ انکی میزلت و مرپیہ سے واقف ہوں اور جق تعالی کی انک تعمت کی‬
‫ئجدپث اور اشکا اظہار مطلوب ہے۔ تفاجر سے مراد یہ ہونا ہے کہ اپبی بڑائی ہو اور‬
‫ت‬
‫دوشروں کی برائی ہو‪ ،‬اپبی عطیم اور دوشرے کی نذلیل اظہار حق تقت کا نام تفاجر نہیں‬
‫۔ جدپث پ بوی ہے کہ‬

‫"أنا سید ولد آدم وال فحر"‪.‬‬

‫"میں تمام پبی آدم کا شردار ہوں اور تطور فحر نہیں کہیا"‪.‬‬

‫[ شین این ماجہ جلد دوم‪ ،‬صفخہ ‪ ،144‬جدپث تمیر ‪ ،4308‬ناب زکر السفاعہ ]‬

‫حضرت انس رضی ہللا تعالی عیہ سے رواپت ہے کہ رسول ہللا یے اس آپت کو تعبی‬
‫س‬ ‫ق‬ ‫ت فس ک ت‬
‫"لفد جاءکم رسول من ا م یح ا فاء" بڑھا ح کے عائی یہ یں کہ یے ک آیے‬
‫س‬ ‫ہ‬ ‫م‬ ‫ل‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪72‬‬

‫تمہارے ناس ہللا کے رسول تمہارے اشرف اور اقضل اور سب سے زنادہ تفنس جاندان‬
‫سے۔ اس آپت کی نالوت کن تعد آپ یے ارساد قرمانا کہ "میں نااعنیار حسب و نسب‬
‫کے تم سب سے اقضل اور نہیر ہوں۔ میرے آناؤ اجداد میں حضرت آدم علیہ السالم‬
‫سے لیکر اب نک کہیں زناء نہیں‪ ،‬سب تکاح ہے"‪ .‬اس جدپث کو این مردویہ یے‬
‫س‬ ‫ت‬
‫رواپت کیا۔ حضرت عیدہللا این عیاس رض اور زہری بھی "من ا م یح ا فاء" بڑھا‬
‫ل‬ ‫ق‬ ‫ک‬ ‫ف‬
‫ق‬
‫کریے ب ھے اور "من ا ضلکم و اشرقکم" کے سابھ اسکی تفسیر قرمانا کریے ب ھے کہ حسکی‬
‫طرف میدرجہ ناال برجمہ میں اسارہ ہے کہ حضرت آدم علیہ السالم سے لیکر پبی اکرم کے‬
‫والد ماجد اور والدہ ماجدہ نک حس قدر آناؤ اجداد اور امہات و جدات سلسلہ نسب میں واقع‬
‫ہیں‪ ،‬وہ سب کے سب محصیین و محصیات تعبی ناکدامن اور عق تف ب ھے۔ اسکے عالوہ‬
‫آئحضرت کے سلسلہ نسب میں حضرت آدم علیہ السالم سے لیکر آ نکے والد ماجد السید‬
‫عیدہللا ین السید عیدالمطلب علیہ السالم نک سب اسجاص ناکدامن‪ ،‬صاچب زی سان و‬
‫عالی کردار اور مومن مواجد گزرے ہیں اور آتکا بور میارک ہمنشہ ناکیزہ نسبوں سے ناکیزہ‬
‫رجموں میں من تفل ہونا رہا‪ ،‬نہی سان میارکہ آ نکے نسب مظھر کو تمام سالسل انساب سے‬
‫ممیاز و م تفرد کرئی ہے۔‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪73‬‬

‫عیاد مجلضین کہ جیکو جق تعالی سایہ یے اپبی پ بوت و رسالت کے لنے منیخب قرمانا ہو اتکا‬
‫نسب انسا ہی معطر اور ناک ہونا ہے۔ ہللا رب العزت انکو ہمنشہ اصالب طنیین سے‬
‫ارجام طاہرات ک تطرف ناک و صاف من تفل قرمانا رہا‪ ،‬جق تعالی سایہ آئحضرت کو اپیا‬
‫مصطفی و مچنبی پیانا بو ا نکے نسب کو بھی مہذب اور مصفی پیانا۔‬

‫ہمارے پبی اکرم صلی ہللا تعالی علیہ وآلہ وسلم کا سلسلہ نسب جو عالم کے تمام سالسل‬
‫انساب سے اعلی اور بربر اور سب سے اقضل و نہیر ہے وہ سلسلہ الذہب و سحرۃ‬
‫النسب یہ ہے‪:‬‬

‫"سیدنا و موالنا مجمد رسول ہللا این السید عیدہللا ین السید عیدالمطلب ین السید ھاشم ین‬
‫عیدمیاف ین قصی ین کالب ین مرہ ین کعب ین لوی ین عالب ین فہر ین مالک ین‬
‫تضر ین کیایہ ین جزتمہ ین مدرکہ ین الیاس ین مضر ین بزار ین معد ین عدنان من‬
‫ی‬ ‫ل‬ ‫ع‬
‫نسل السیدنا اشماعیل زپیح ہللا ین السیدنا ابراھیم جلیل ہللا م السالم"‪.‬‬
‫ھ‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪74‬‬

‫[ امام ئجاری رح یے اپبی جامع صحیح ئجاری میں نسب شرتف کے سلسلہ کو قفط حضرت‬
‫عدنان نک زکر قرمانا ہے۔ سیدنا عیدہللا این عیاس رض سے مروی ہے کہ پبی اکرم چب‬
‫نسب شرتف کو پیان قرمایے بو عدنان سے ئجاوز نا قرمایے۔ ]‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪75‬‬

‫*سادات العرب‪ ،‬سادات بنی ہاشم سے مراد کون‬


‫ہیں؟*‬

‫*الموسوم بہ السالم علی اوالد السبدنا عبدالمطلب‪ ،‬حد‬


‫رسول ہللا*‬
‫ئحربر و ئحق بق‬

‫*از اسامہ علی عیاسی*‬

‫*الیارئخ االسالمیہ و االنساب*‬

‫حضور اکرم صلی ہللا تعالی علیہ وآلہ وسلم کے بردادا جان حضرت السید ہاشم علیہ السالم‪،‬‬
‫عرب کے معزز قنیلہ قرنش کے جاندان پبی ہاشم کے جدامجد اور مورث اعلی ہیں۔‬
‫حضرت السید ہاشم علیہ السالم سے قنیلہ پ بو ہاشم موسوم ہے‪ ،‬آ نکے کل ‪ 4‬بننے ہویے‬
‫جن میں سے آنکی نسل ضرف آ نکے قرزند حضرت السید عیدالمطلب علیہ السالم سے جلی‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪76‬‬

‫ہے جو کہ حضور اکرم صلی ہللا تعالی علیہ وآلہ وسلم کے دادا جان ہیں‪ ،‬لہذا اسی پیاء بر‬
‫عرب مؤرجین و علماء کرام کا یہ قول مشہور ہے کہ‬

‫"لنس قي االرض ہاشمي اال من عید المطلب علیہ السالم"‪.‬‬

‫"رویے زمین بر "ہاشمی" قفط اوالد عیدالمطلب علیہ السالم ہے جن کی سیادت نسبی و‬
‫شراقت کی پیاء بر ان بر صدقہ واچیہ و زکوۃ جرام ہے"‪.‬‬

‫حضور اکرم کے دادا جان حضرت السید عیدالمطلب علیہ السالم کے کل گیارہ بننے اور‬
‫جھ پینیاں بھی۔ حضرت عیدالمطلب علیہ السالم کے بننے حضرت عیدہللا علیہ السالم‬
‫کے قرزند ارجمید پبی آجر الزماں حضرت مجمد مصطفی صلی ہللا تعالی علیہ وآلہ وسلم ہویے‬
‫اور حضرت قاظمہ الزہرا رض کی نسیت آنکی اوالد و نسل جلی حسکو حضرت علی این ائی‬
‫طالب این عید المطلب کرم ہللا تعالی وجہہ الکرتم کی قاظمی اوالد کہا جانا ہے‪ ،‬جیکو عرف‬
‫عام میں "سادات کرام" کہا جانا ہے اور یہ تمام قیانل پبی ہاشم میں نسب کے لجاظ سے‬
‫سب سے اعلی و اقضل ہیں۔‬

‫حضرت عیدالمطلب علیہ السالم کی نسل بھی ضرف ا نکے بین بن بوں سے جلی ہے جیکی‬
‫اوالد ہاشمی ہے اور سادات پبی ہاشم ہے۔‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪77‬‬

‫‪* _1‬حضرت جارث این عیدالمطلب*‬

‫‪* _2‬حضرت عیاس این عیدالمطلب*‬

‫‪* _3‬حضرت ابو طالب این عیدالمطلب*‬

‫حضرت ابو طالب کے ‪ 3‬بن بوں کی اوالد‪:‬‬

‫حضرت علی این ائی طالب این عیدالمطلب (قاظمی اوالد اور عیر قاظمی اوالد اعوان و‬
‫علوی)‬

‫حضرت حعفر این ائی طالب این عیدالمطلب‬

‫حضرت عقیل این ائی طالب این عیدالمطلب‬

‫ان بین بن بوں سے اوالد حضرت ابو طالب این عیدالمطلب جلی اور یہ بین جاندان ہاشمی‬
‫ہیں۔‬

‫حضرت عیاس این عیدالمطلب‪ ،‬قنیلہ پ بو عیاس (عیاسی جاندان) کے جدامجد و مورث‬
‫اعلی ہیں‪ ،‬اور انکی اوالد بھی ہاشمی اور سادات پبی ہاشم ہے۔‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪78‬‬

‫حضرت جارث این عیدالمطلب کی اوالد بھی جلی اور یہ جاندان بھی ہاشمی ہیں۔‬

‫*مح تضرا*‬

‫پبی ہاشم سے مراد حضرت عیدالمطلب علیہ السالم کی اوالد ہے اور پبی ہاشم کے کل نائچ‬
‫جاندان ہیں؛‬

‫*آل علی این ائی طالب این عیدالمطلب*‬

‫(سادات قاظمیہ الہاشمیہ)‬

‫(سادات العلویة الہاشمیہ )‬

‫*آل عیاس این عیدالمطلب*‬

‫(سادات العیاسیہ الہاشمیہ)‬

‫*آل حعفر این ائی طالب این عیدالمطلب*‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪79‬‬

‫(سادات الحعفریہ الہاشمیہ)‬

‫*آل عقیل این ائی طالب این عیدالمطلب*‬

‫(سادات العقیلیہ الہاشمیہ)‬

‫*آل جارث این عیدالمطلب*‬

‫(سادات الجارپیہ الہاشمیہ)‬

‫_________________________‬

‫*کیا علوی ‪ ،‬ہاشمی ‪ ،‬عیاسی ‪ ،‬حعفری‪ ،‬عقیلی‪ ،‬جارئی بھی سادات میں سامل ہیں؟*‬

‫*سادات العرب کون؟*‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪80‬‬

‫دور اول میں لفظ "السید" کا لفظ تمام پ بو ہاشم تعبی اوالد عیدالمطلب علیہ السالم کے لنے‬
‫اشتعمال ہوا کرنا بھا جاہے وہ علوی ہوں نا عیاسی‪ ،‬حعفری ہوں نا عقیلی‪ ،‬اس میں اوالد‬
‫قاظمی کی ئحضتص نہیں ہوئی بھی‪ ،‬عرب کے تعض شہروں میں اسے علوی اوالد اور‬
‫تعض میں عیاسی اوالد کے لنے بھی السید نا الشرتف کے الفانات کا اشتعمال کیا گیا‬
‫حسکے معائی معزز و شردار کے ہیں لیکن تعد کے زمایے میں یہ لفظ سیدنا امام حسن و امام‬
‫حسین رضی ہللا عیھما کی اوالد کے لنے مح تص ہوگیا جو کہ سادات قاظمیہ الھاشمیہ ہیں اور‬
‫اب موجودہ دور میں لفظ "سید" کا اطالق پبئ رجمت صلی ہللا تعالی علیہ وسلم کے انہی‬
‫دو میارک بواسوں اور ان سے جاری تمام اوالد بر کیاجانا ہے۔ انہیں قاظمی اوالد بھی کہنے‬
‫ہیں۔‬

‫"الس ّید" عرئی زنان کالفظ ہے جوکہ لغۃ م تعدد مع بوں میں اشتعمال ہونا ہے۔ جنسا کہ‬
‫لسان العرب میں ہے ‪:‬‬

‫*والسید تطلق علی الرب والمالک والشرتف والفاصل والکرتم والجلیم ومحیمل أذ قومہ‬
‫والزوج والربنس والمفدم‪ ،‬وأصلہ من ساد نسود فہو شبود*۔‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪81‬‬

‫برجمہ ‪ :‬تعبی لفظ سید کا اطالق ‪،‬مالک ‪،‬شراقت دار‪ ،‬علم والے‪ ،‬عزت والے‪ ،‬بردنار ‪ ،‬اپبی‬
‫قوم سے تکل تف کو دور کریے والے ‪ ،‬قوم کے شردار اور بنسوا بر ہونا ہے۔‬

‫(لسان العرب ۔ جلد تمیر ‪ 03‬۔ صفخہ ‪ 228‬۔ دار صاد ۔ بیروت لنیان)‬

‫امام جالل الدین شبوطی رح‪ ،‬ا پنے رسالہ العجاجة الزربییة قی الساللة الزپیییہ میں لکھنے‬
‫ہیں ‪:‬‬

‫"إن اشم الشرتف کان تطلق قی الضدر األول علی کل من کان من أہل الن یت سواء‬
‫کان حسنیا أم حسینیا أم علونا‪ ،‬من ذریۃ مجمد ین الحتقیۃ من أوالد علی ین أئی طالب‪ ،‬أم‬
‫حعفرنا أم عقیلیا أم عیاسیا۔ قلما ولی الجلفاء الفاظم بون تمضر قضروا اشم الشرتف علی ذریۃ‬
‫الحسن والحسین قفط‪ ،‬قاسیمر ذلک تمضر إلی اآلن"۔‬
‫ُ‬
‫برجمہ ‪ :‬تعبی یے سک س ّید کا اطالق قرون اولی میں ہر اس سحص بر ہونا بھا جو اہل پ یت‬
‫کرام سے ہو‪ ،‬جاہے وہ حسبی ہو ‪،‬حسنبی ہو ‪،‬نا علوی ہو نا مجمد ین ج تقیہ کی اوالد اور دنگر‬
‫اوالد حضرت علی رضی ہللا عیہ سے‪ ،‬نا حعفری ہو نا عقیلی ہو نا عیاسی ہو۔ چب مضر میں‬
‫شتغہ جلفاء قاظمیین کو جکومت ملی بو انہوں یے س ّید کا لفظ قفط امام حسن و حسین رضی‬
‫ہللا عنہما کی اوالد کے لنے مح تص کردنا بو یہ ئحضتص اس دور سے اب نک قاتم ہے ۔‬

‫(الجاوی للقیاوی للسبوطی۔ جلد تمیر ‪ 02‬۔ صفخہ‪ 39‬۔ دارالفکر ۔ بیروت لنیان)‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪82‬‬

‫امام شمس الدین سجاوی رح قرمایے ہیں کہ عمر ین اجمد ین بوشف العیاسی الجلبی‬
‫الح تفی‪ ،‬سید نسائی کے نام سے معروف ہیں ان عالقوں کی اصطالح کے مطابق لفظ سید‬
‫کے اطالق میں اوالد قاظمی کی ئحضتص نہیں کریے نلکہ پبی عیاس (عیاسی) نلکہ تمام‬
‫پبی ہاشم بر سید کا اطالق کریے ہیں۔‬

‫(الضوء الالمع ألہل الفرن الیاشع ۔ جلد تمیر ‪ 06‬۔ صفخہ ‪ 73‬۔ منسورات دار مكییة الحیاة –‬
‫بیروت)۔‬

‫امام این ححر عسفالئی رح قرمایے ہیں کہ‪:‬‬


‫ْ‬ ‫ْ ّ‬ ‫ُ ُ‬
‫"الشرتف ہو سل ْیمان ین بزند األْزدي ولقب یہ کل عیاسي پ تعداد وکذلك کل علوي‬
‫ْ‬
‫تمضر‪".‬‬

‫برجمہ‪:‬‬

‫سلیمان ین بزند االزدی‪ ،‬سید ہیں اور تعداد میں ہر عیاسی کا لقب سید ہے اور اسی طرح‬
‫مضر میں ہر علوی کا۔‬

‫(بزهة األلیاب قي األلفاب ۔ جلد ‪ 01‬۔ صفخہ ‪ 399‬۔ مكییة الرسد ‪ -‬الرناض)‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪83‬‬

‫قیاوی اہلسیت میں ہے ‪ :‬حضرت علی کرم ہللا تعالی وجہہ الکرتم کی جو اوالد حضرت قاظمہ‬
‫رضی ہللا تعالی عنہا سے ہیں (اوالد حسیین کرتمین رضی ہللا عنہما) کی اوالد کو سید کہا جانا‬
‫ہے‪ ،‬ہر سید ہاشمی ضرور ہے مگر ہر ہاشمی سید ہو یہ ضروری نہیں۔‬

‫(قیاوی اہلسیت ۔ کیاب الزکوۃ ۔ صفخہ ‪ 425‬۔ مكییۃ المدپیۃ ۔ کراچی)‬

‫*پ بو ہاشم* (جن بر زکوة جرام کی گبی ہے) سے مراد حضرت علی ین ائی طالب رضی ہللا‬
‫عیہ کی اوالد (جواہ وہ حضرت قاظمہ رضی ہللا عنہا کے تطن سے ہوں نا دوشری ازواج‬
‫کے تطن سے عیر قاظمی اوالد)‪ ،‬حضرت عیاس ین عید المطلب (عیاسی)‪ ،‬حعفر ین ائی‬
‫طالب (حعفری)‪ ،‬عقیل ین ائی طالب (عقیلی) اور جارث ین عید المطلب رصوان ہللا‬
‫ع‬
‫لنہم اجمعین کی اوالد ہیں‪ ،‬ان کے عالوہ پ بو ہاشم کے دنگر ذنلی قیانل‪ ،‬جنسے ابو لہب‬
‫کی اوالد وعیرہ ان میں سے جو مسلمان ہو گنے ب ھے ان بر زکوة جرام نہیں ہے۔ نس‬
‫صورت مسبولہ میں یہ تمام پ بو ہاشم بر زکوة لنیا جرام ہے اور یہ ہی تمام کے لنے لن یا‬
‫جالل ہے‪ ،‬الییہ حضرت علی رضی ہللا عیہ کی تمام اوالد جواہ حسبی ہوں نا حسنبی‪ ،‬علوی‪،‬‬
‫نا اعوان‪ ،‬ان سب کے لنے زکوة لنیا جرام ہے‪ ،‬اسی طرح سے ہر عیاسی‪ ،‬حعفری‪ ،‬آل‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪84‬‬

‫عقیل (جو عقیلی کہالیے ہیں) اور آل جارث (جو جارئی کہالیے ہیں) کے لنے زکوة و‬
‫صدقہ واچیہ لنیا جرام ہے"۔‬

‫پبی ہاشم میں سے حضرت علی‪ ،‬حضرت حعفر‪ ،‬حضرت عیاس‪ ،‬حضرت عقیل اور حضرت‬
‫جارث ین عید المطلب رضی ہللا عنہم کی اوالد سب ’’سادات‘‘ ہیں۔ ان سب کے نام‬
‫کے سابھ ’’سید‘‘ لگانا جابز ہے‪ ،‬لیکن عرف عام میں ’’سید‘‘ کی اصطالح حضرت علی‬
‫رضی ہللا عیہ کی اس اوالد کے لنے مشہور ہوجکی ہے جو سیدہ قاظمۃ الزہراء رضی ہللا عنہا‬
‫کے تطن سے ہیں‪ ،‬لہذا دنگر کے لنے ا پنے نام کے سابھ ’’سید‘‘ لگانا میاسب نہیں‬
‫ہے‪ ،‬حضوصا جہاں اشنیاہ ہو‪ ،‬ک بوں کہ یہ ان کی رسول اکرم صلی ہللا علیہ وسلم سے‬
‫نسبی نسیت کی عالمت ہے؛ لہذا ضرف حضرات حسیین کرتمین رضی ہللا عنہما کی نسل‬
‫سے آیے والے گھرابوں کو ا پنے نام کنسابھ ’’سید‘‘ لکھیا اور کہیا جا ہنے۔‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪85‬‬

‫م‬ ‫ل‬‫ع‬
‫م االنساب )نسب کے م( یں ڈی ابن اے کی*‬‫ل‬‫ع‬

‫*ح یب یت‬
‫‪ / DNA‬ڈی ابن اے‬

‫کے دو موخد ہیں‬

‫ڈی این اے ‪,‬دپبا کے دو محبلف حصوں میں پبدا ہونے والے دو سابیس دابوں کی‬
‫مسنرکہ کاوش پر مبتی تھا جن میں سے ایک کا یام حیمز ڈی وانسن اور دوشرے کا یام‬
‫ڈاکنر فرانسیس کرک تھا۔ بویل پراپز کمبتی نے ‪1962‬ء میں دوبوں سابیس دابوں کو ڈی‬
‫این اے ڈسکوری کی ببباد پر بویل انعام دیا جو کہ دپبا کا سب سے پڑا ابوارڈ ہے۔‬

‫ن‬
‫فرانسیس کرک ‪1916‬ء میں پرطاپیہ میں پبدا ہونے۔ اپبدائی علیم ہل مل سکول سے‬
‫چاصل کی‪ ،‬یہ عرپب والدین کی اوالد ت ھے حبانچہ یہ تھی شرکاری سکولوں میں شرکاری امداد‬
‫ن‬
‫پر علیم چاصل کرنے رہے۔ ڈاکنر کرک نے ‪ 21‬سال کی عمر میں بوپ نورستی کالج لبدن‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪86‬‬

‫سے فزکس میں ڈگری لی‪ ،‬ئی ا نچ ڈی کی اور مالبک نولر یاپبالوخی میں کام شروع کر دیا۔ یہ‬
‫یاپ نو فزکس اور پ نورو سابیس میں تھی دلحستی رکھنے ت ھے۔ یہ تھی ڈاکنر وانسن کی طرح انسائی‬
‫چلبات پر کام کریا چا هنے ت ھے لبکن دوشری حبگ عطیم شروع ہوگتی بو ڈاکنر کرک کا کام‬
‫پبد ہو گبا مگر وہ صدی انسان ت ھے حبانچہ حبگ عطیم دوم کے دوران تھی محبلف قبلو‬
‫سیس پر کام کرنے رہے۔ وہ ایک ایک انچ آگے شرکنے رہے۔ حبگ حیم ہوئی بو ڈاکنر‬
‫کرک تھی کیمنرج بوپ نورستی پہیچ گنے اور وہ تھی لببارپری میں کام کرنے لگے اور کیمنرج‬
‫میں سابیس دابوں نے کرسبل لو گراقک شسیم انچاد کبا۔ یہ لوگ ایکس رے کی مدد سے‬
‫کرسبل لو گراقی کرنے ت ھے اور محبلف اسباء کے مالبک نولز کا نحزیہ کرنے ت ھے۔ یہ لوگ‬
‫کرسبل لو گراقی کے ذر نعے انسائی چلنے کے پ نوکلیس کے ایدر گھس گنے‪ ،‬اپہوں نے‬
‫ایکس رے کی مدد سے پ نوکلیس کی نصوپر تھی پبائی اور جب نصوپر کا ساپز پڑا کبا گبا بو یہ‬
‫لوگ یہ دیکھ کر جنران رہ گنے کہ قدرت نے پ نوکلیس کے ایدر اربوں کی نعداد میں الچھے‬
‫ہونے دھاگے پبا ر کھے ہیں‪ ،‬یہ دھاگے معلومات کی ”جپ“ ہیں‪ ،‬دھاگوں پر رنشرچ ہوئی‬
‫بو سابیس دابوں نے اسے "ڈی آکسی راپ نو پ نوکلبک انسڈ "کا یام دے دیا جو کہ "ڈی این‬
‫اے "کا محفف ہے۔‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪87‬‬

‫‪،‬ڈی این اے ایک مشکل اور یہ شمچھ آنے واال مادہ ہے‪ ،‬یہ وراپتی معلومات کا بببک تھا‬
‫انسان کبا ہے؟ اس کی خیس کبا ہے؟ اس کے یالوں اور آیکھوں کا ریگ کبا ہوگا؟ اس‬
‫کا وزن‪ ،‬خسامت اور سوچ کبا ہوگی؟ یہ کس عمر میں کون کون سی پیماری کا سکار ہوگا اور‬
‫یہ کون کون سی وراپتی پیماریاں لبکر پبدا ہوگا؟ قدرت یہ یمام معلومات ڈی این اے میں‬
‫درج کر د پتی ہے۔ انسان ‪ 50‬ق یصد ڈی این اے والد اور ‪ 50‬ق یصد والدہ سے لببا‬
‫ہے۔ یہ الچھے ہونے لچھے دار دھاگوں کی سکل میں ہونے ہیں اور ہم اگر اسے عام زیان‬
‫میں شمچھبا چاہیں بو ہم دو سنریگ لیں اور ان دوبوں کو ایک دوشرے میں تھیسا دیں بو‬
‫دو سنریگ مل کر جو قارمیسن پبابیں گے وہ ڈی این اے کی سکل ہو گی۔ سابیس دابوں‬
‫کو ڈی این اے مل گبا تھا لبکن ڈی این اے کے ایدر کبا ہے !یہ لوگ پہیں چا پنے‬
‫ت ھے حبانچہ یہ لوگ اس نحق نق میں لگ گنے‪ ،‬سابیس دان آنے رہےاور کام کرنے رہے‬
‫اور تھک تھک کر چانے رہے۔ آجر میں صرف دو لوگ رہ گنے جن میں حیمز ڈی وانسن‬
‫اور فرانسیس کرک ت ھے‪ ،‬یہ دوبوں مسلسل کام کرنے رہےاور کیمنرج کے سببکڑوں‬
‫سابیس دان دیکھ رہے ت ھے آجر میں کون کامباب ہویا ہے؟‬

‫ڈاکنر حیمز وانسن روزایہ گول نوں اور پبکوں کی مدد سے ڈی این اے کے ماڈل پبانے ت ھے‬
‫چ‬ ‫م‬ ‫ب‬ ‫مچ‬‫ش‬
‫ل‬ ‫ت‬
‫اور قدرت کے اس ساہکار کو ھنے کی کوشش کرنے ھے کن عمہ ل ہونے پر‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪88‬‬

‫پہیں آیا تھا حبکہ ڈاکنر فرانسیس کرک یہ کام ڈراپبگ بورڈ پر ریگین بیسلوں کے ذر نعے‬
‫کرنے ت ھے لبکن وہ تھی ادراک کی چدود سے سببکڑوں مبل دور ببیھے ت ھے۔ یہ سلسلہ‬
‫چلبا رہا پہاں یک کہ دوبوں سابیس دان ‪1953‬ء میں ملے اور دوبوں نے مل کر کام‬
‫کرنے کا ق یصلہ کبا‪ ،‬یہ دوبوں اکیھے ہو گنے اور دوبوں نے ایک دوشرے سے معلومات کا‬
‫مچ‬‫ش‬
‫چ‬ ‫م‬
‫پبادلہ کبا اور بوں یہ ڈی این اے کو ھنے یں کامباب ہو گنے۔ پیہ ال دپبا کے ہر‬
‫انسان کے ڈی این اے محبلف ہونے ہیں‪ ،‬ایک انسان کا ڈی این اے دوشرے‬
‫سے پہیں ملبا لبکن ایک انسان کے خسم میں موجود یمام سبلوں کا ڈی این اے ایک‬
‫ہی ہویا ہے‪ ،‬ڈی این اے ایک پرپٹ‪ ،‬ایک ڈپزاین ہویا ہے۔ یہ پرپٹ اور یہ ڈپزاین‬
‫ایک کنڑے پر ایک اور دوشرے پر دوشرا ہویا ہے۔ دپبا میں آج یک خبنے انسان پبدا‬
‫ہونے‪ ،‬خبنے ہو رہے ہیں اور خبنے ہوں گے ان کا ڈی این اے ڈپزاین ایک دوشرے‬
‫سے محبلف تھا‪ ،‬محبلف ہے اور محبلف ہوگا اور یہ وہ انقراد پت ہے خس کی ببباد پر ہللا‬
‫نعالی نے فرمایا تھا کہ‬

‫‪".‬میں نے ہر انسان کو دوشرے انسان سے محبلف پبایا"‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪89‬‬

‫قدرت انسان سے م یعلق یمام ڈ پبا ڈی این اے میں سنور کر د پتی ہے‪ ،‬آپ الکھوں‬
‫سال پرانے انسان کا کوئی یال لیں‪ ،‬ڈی این اے الگ کریں اور یہ اس انسان سے‬
‫م یعلق یمام معلومات اگل دے گا۔ یہ اس کی موت کی وجہ اور وقت تھی پبا دے گا۔‬
‫ڈاکنر وانسن اور ڈاکنرکرک نے کیمنرج کی ک نویڈش لببارپری میں ‪1953‬ء میں اپبا کام‬
‫م‬
‫کمل کبا اور اپبا تھیسس حمع کرایا اور الگ الگ ہو گنے۔‬

‫ڈاکنر وانسن امرنکا وانس آ گنے‪ ،‬امریکی چکومت نے اپہیں بیسبل انستی پ نوٹ آف هبلیھ‬
‫واسبگین کی ذمہ داری سوپپ دی۔ یہ انستی پ نوٹ میں انسائی جثنز پر کام کرنے رہےاور‬
‫یہ ‪1956‬ء میں ہارورڈ بوپ نورستی کے یاپبالوخی ڈ پباریمیٹ سے تھی وانسیہ ہو گنے۔ یہ پرقی‬
‫کرنے کرنے پروقیشر ین گنے اور یہ وہاں آر این اے پر کام کرنے رہے۔ آر این اے‬
‫ایک انسا شسیم ہے خس کے ذر نعے ایک نسل اپتی عادبیں اور عالمییں اگلی نسل کو‬
‫مب یفل کرئی ہے حبکہ ڈاکنر کرک پرطاپیہ میں مالبک نولر یاپبالوخی میں مزید کام کرنے لگے۔‬
‫یہ ‪2004‬ء میں ‪ 88‬سال کی عمر میں اپ یفال کر گنے۔ بویل پراپز کمبتی نے ‪1962‬ء‬
‫میں دوبوں سابیس دابوں کو ڈی این اے ڈسکوری کی ببباد پر بویل انعام دیا اور یہ ابوارڈ‬
‫مسنرکہ تھا اور بوں دپبا میں ڈی این اے بیسٹ کا سلسلہ شروع ہوگبا۔‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪90‬‬

‫*‬ ‫*ڈی ابن اے ٹنسٹ کبا ہویا ہے؟‬

‫ڈی این اے اور جثنز تھرائی دپبا کی چدید پرین سابیس ہیں‪ ،‬یہ مسیقبل میں انسان کو‬
‫ب‬ ‫ہ‬ ‫مچ‬‫ش‬
‫ل‬ ‫م‬
‫ھنے اور انسان کی مدد کرنے یں ا م کردار ادا کریں گی کن ڈی این اے شردست‬
‫ولدپت اور محرم کی سباجت کا یاقایل پردید عمل ہے۔ ڈی این اے کرنے والے لوگ‬
‫کسی تھی سحص کے یال‪ ،‬ہڈی‪،‬گوست اور جون کا یمویہ لبنے ہیں۔ اس میں سے کوئی چلیہ‬
‫نکا لنے ہیں اور چلنے سے ڈی این اے الگ کرنے ہیں اور بولی مرپز خین ری ایکسن کے‬
‫ذر نعے اس ڈی این اے کی الکھوں کاپباں پبا لبنے ہیں۔ یہ کاپباں قبگر پرپٹ ہوئی ہیں‬
‫اور یہ اس کے نعد ان کاپ نوں کا نفایل مسکوک ڈی این اے کی کاپ نوں سے کرنے ہیں‬
‫اور بوں سبکبڈز میں ق یصلہ ہوچایا ہے۔‬

‫اصل سوال یہ نے کہ علم االنساب میں ڈی این اے بیسٹ کی حیب یت کبا موجود ہے؟‬
‫کبا اسکے زر نعے کسی فوم اور قببلے کا یابو ڈ پبا اور نعلق معلوم کبا چاسکبا ہے؟ منرا ذائی نفطہ‬
‫نطر یہ ہے کہ‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪91‬‬

‫ڈی این اے‪ ،‬والد اور والدہ دوبوں ک یطرف سے مرکب کردہ اور چاصل کردہ جنز ہے۔"‬
‫اگر یاپ عرئی الیسل اور ماں عچمی الیسل ہو بو یہ مچلوط ڈی این اے پبابیں گے یا وہ‬
‫ڈی این اے سنرم عالب رہے گا جو زیادہ طاق نور اور فوی ہوگا۔ ڈی این اے بیسٹ کی‬
‫دین اسالم اور علم االنساب میں کوئی شرعا حیب یت پہیں ہے ک نویکہ یہ زمایہ چال پر موجود‬
‫مبتی معلومات کا ببیچہ فراہم کریا ہے! ماضی میں پنے نعلق سے موجودہ دور کا نفایلہ کریا‬
‫اور ڈی این اے میچ کرنے کو ساید نےوفوقی کہا چانے بو نچا ہوگا ک نویکہ ہر دور میں نسل‬
‫انسائی اپتی ہب یت اور سحصیت اور رسیہ ازدواج میں پبدیلی اور ماجولبائی عباصر کی وجہ سے‬
‫پبدیلی کے سقر پر گامزن ہوئی ہے۔ ایک سحص نے عرئی الیسل عورت سے سادی کی‬
‫اور اسکے ببنے نے کسی عچمی الیسل سے سادی کی اور تھر اسکے ببنے نے کسی پرک‬
‫عورت سے سادی کی اور نسل پروان جڑھی بو اس میں ڈی این اے اوالد میں محبلف‬
‫مچلوطات کی حمع ہوگا خس سے آپ نچھلے سحص کی نسایدہی تھال کیسے کرسکنے ہیں؟ ڈی‬
‫این اے یالسیہ ایک پڑی کامبائی ہے مگر وہ صرف زمایہ چال کے لنے ہے‪ ،‬زمایہ قدتم‬
‫اور زمایہ مسیقبل کے لنے پہیں ہوسکتی۔ جن ساٸنسدابوں کو ان کی نحق نق پر ‪1962‬ء‬
‫میں انعام کاحفدار تھہرایا گبا اگر مزکورہ ساٸنسدابوں نے زمایہ قدتم کے انسان کا ذکر‬
‫کہیں پہیں کبا اور کوٸ ذکر کبا تھی بو مسیقبل کا ذکر کبا ھے اور یہ ھی کہا کہ اپہوں نے‬
‫زمایہ قدتم کے انسابوں کی ھڈبوں سے شمبل لبا۔ پہاں میں یہ کہبا چاھوں گا کہ دپبا کے‬
‫کسی م نوزتم میں فرعون کا خسمائی ڈھانچہ محقوظ ہے‪ ،‬اگر اس کی ھڈبوں کے شمبل لے‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪92‬‬

‫کر ساٸنسدان نحق نق کریں اور پبأٸیں کہ اس شمبل کے یاسبدے اور افوام موجودہ دور‬
‫میں کس پراعظم میں نسنے ھیں اور کون ہیں بو تھر ڈی این اے کی شرح علم االنساب‬
‫میں لوگو ہوسکتی ہے جو کہ قل الوقت عنر دریاقت سدہ اور یاممکن ہے‪ ،‬لہذا علم االنساب‬
‫میں ڈی این اے کی کوئی شرعا اور اصوال حیب یت مرکوز پہیں ہوئی۔‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪93‬‬

‫یارنخ خایدان عباسنہ‬


‫مری‪ ،‬ہزارہ و کشمبر‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪94‬‬

‫سبرت حضرت سبدیا عببدہللا ابن عباس ابن عبدالمطلب رضي ہللا*‬

‫*تعالی عنہ‬

‫*سبد االسخباء الس بدیا عببدہللا الجواد*‬


‫از اسامہ علی عباسی‬

‫مؤرخ االسالمیہ و علم االنساب‬

‫حصور اکرم صلی ہللا نعالی علیہ وآلہ وسلم کے چچا چان سبدیا عباس این عبدالمطلب رض‬
‫کے الڈلے فرزید السبدیا غببدہللا الجواد رضی ہللا نعالی عیہ ‪ -‬آپ کا یام مبارک 'غببدہللا')ہللا‬
‫کا چادم (تھا۔ آنکا لفب الجواد ہے۔ آیکی پبدانش فرپ با ‪ 622‬غیشوی میں عزوہ یدر سے حبد‬
‫عرصہ قبل ہوئی۔ آپ عمر میں ا پنے تھائی جنر االمہ سبدیا عبدہللا این عباس رض‪ ،‬سے‬
‫حبد سال حھونے ت ھے۔ آپ کے والد کا یام عباس این عبدالمطلب رض تھا حبکہ آپ کی‬
‫والدہ کا یام ام قصل لبایہ پ یت چارث تھا جو کہ ام المومیین حضرت چدنحیہ الکنری علیہ‬
‫ف‬‫ل‬ ‫ُ‬
‫السالم کے نعد اسالم النے والی دوشری چابون تھی۔ آپ کی والدہ ام ا ل اور ام‬
‫ص‬
‫ح‬
‫المومیین سبدہ میمویہ پ یت چارث علیہ السالم ق یفی پہییں تھیں۔‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪95‬‬

‫امام چاکم رح نے اپتی مسبدرک میں لکھا ہے کہ‬


‫عباس ین عبد المطلب رض کو اپتی اوالد میں سے غببدہللا سب سے زیادہ محنوب و پبارے‬
‫ت ھے ۔ پتی یاک صلی ہللا نعالی علیہ وآلہ وسلم کو ا پنے چچا حضرت عباس این عبدالمطلب‬
‫رض کے نجوں سے پہت محیت و الفت تھی۔ آپ صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم ان پر پہاپت‬
‫‪،‬سففت فرمانے ت ھے۔ یا رہا انسا ہوا کہ آپ (صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم )عبد ہللا ین عباس‬
‫غببد ہللا این عباس اور کثنر ین عباس کو یالیا اور ان سے فرمایا نجو !تم میں سے جو سب‬
‫سے پہلے مچھے ہاتھ لگانے گا‪ ،‬میں اس کو قالں جنز دوں گا۔ بب نوں تھائی دوڑ کر آپ‬
‫(صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم )کی طرف چانے۔ کوئی پتی کرتم (صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم )کو‬
‫سییہ مبارک سے حمٹ چایا‪ ،‬کوئی نست مبارک پر جڑھ چایا۔ آپ (صلی ہللا علیہ وآلہ‬
‫وسلم )سب کو سییہ سے لگانے اور جوب پبار کرنے۔ پتی کرتم (صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم)‬
‫کے وصال ‪11‬ھ کے نعد غببدہللا این عباس نے ا پنے والد عباس ین عبد المطلب اور‬
‫ن‬
‫والدہ ام قصل لبایہ پ یت چارث کے علم و قصل سے اسیفادہ کبا اور علیم و پرپ یت‬
‫چاصل کی۔‬

‫عبد ہللا صقوان ین امیہ کا پبان ہے کہ منرا گزر مکہ کی ایک گلی سے ہوا بو میں نے ایک‬
‫دروازے پر لوگوں کے ہجوم کو دیکھا‪ ،‬معلوم ہوا کہ یہ یمام لوگ سبدیا عبد ہللا ین عباس‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪96‬‬

‫سے نفسنر و چدپث اور قفہ چاصل کرنے کے لنے حمع ہیں۔ میں یہ م یطر دیکھ کر آگے‬
‫روایہ ہوا بو میں نے ایک وسیع مکان میں لوگوں کی آمد و رقت مالحطہ کی‪ ،‬معلوم ہوا کہ یہ‬
‫غببدہللا ین عباس رض کا مکان ہے چہاں عریاء و مساکین کو مفت کھایا کھالیا چایا ہے۔‬
‫جب غببدہللا اور آپ کے تھائی عبد ہللا ین عباس مدپیہ م نورہ آنے بو آپ کے تھائی‬
‫آپ کے علم میں اصاقہ کرنے اور آپ ان کی سچاوت میں وسعت د پنے۔‬

‫رواپت ہے کہ ایک یار غببدہللا این عباس رض ایک سقر میں ا پنے عالم کے ساتھ ایک‬
‫عرب یدو کے حیمے میں اپرے۔ سبدیا غببدہللا این عباس رضی ہللا نعالی عیہ پہاپت‬
‫وچہیہ و جونصورت ت ھے۔ عرب یدو نے آپ کو دیکھ کر آپ کا اعزاز و اکرام کبا اور اس نے‬
‫آپ کی سکل و صورت اور خسن و حمال دیکھ کر اپتی پ نوی سے کہا‪ ،‬بو ہالک ہو چانے‬
‫یمہارے یاس ہمارے اس جوپرو مہمان کے لنے کبا جنز ہے؟؟؟؟‬

‫اس نے کہا ہمارے یاس صرف یہ یکری ہے‪ ،‬خس کے دودھ سے یمہاری نخی کی زیدگی‬
‫ہے‪ ،‬اس نے کہا اس کو صرور ذنح کریا ہے‪ ،‬اس نے کہا کبا بو اپتی ببتی کو قبل کر‬
‫دےگا؟ اس نے کہا جواہ انسا ہی ہو‪ ،‬نس اس نے حھری لی اور یکری کو یکڑا اور اسے ذنح‬
‫‪،‬کرنے اور اس کی کھال ایارنے لگا اور وہ رجزیہ اسعار پڑھنے لگا‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪97‬‬

‫اے منری پڑوسن !حھوئی نخی کو یہ حگایا‪ ،‬اگر بو اسے حگانے گی‪ ،‬بو وہ رونے گی اور"‬
‫منرے ہاتھ سے حھری حھین لے گی"۔‬

‫تھر اس نے کھایا پبار کرکے حضرت غببد ہللا این عباس اور ان کے عالم کے آگے رکھ‬
‫دیا اور دوبوں کو سام کا کھایا کھال دیا۔‬
‫آپ نے عرب یدو کی ساری گقبگو سن لی تھی جو اس نے یکری کے یارے میں اپتی پ نوی‬
‫سے کی تھی اور جب آپ نے کوچ کرنے کا ارادہ کبا بو ا پنے عالم سے فرمایا بو ہالک ہو‬
‫چانے پنرے یاس کببا مال ہے؟‬
‫اس نے کہا آپ کے جرچ سے یانچ سو د پبار نچ گنے ہیں‪ ،‬آپ نے کہا یہ اس عرب یدو‬
‫کو دے دو‪ ،‬اس نے کہا سیچان ہللا‪ ،‬آپ اس کو یانچ سو د پبار د پنے ہیں چاالیکہ اس نے‬
‫‪.‬آپ کے لنے ایک یکری ذنح کی ہے خس کی قیمت یانچ درہم کے پراپر ہے‬
‫آپ نے فرمایا بو ہالک ہو چانے قسم نچدا وہ ہم سے زیادہ سخی ہے اس لنے کہ ہم نے‬
‫م‬
‫اسے اپتی ملک یت کا کچھ حصہ دیا ہے اور اس نے اپتی ساری لکبتی بونخی ہمیں نحش دی‬
‫ہے اور اس نے اپتی چان اور ا پنے نجوں پر ہمیں پرحیح دی ہے۔‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪98‬‬

‫حضرت علی ین ائی طالب کرم ہللا نعالی وچہہ الکرتم نے ا پنے دور چالقت میں سبدیا غببد‬
‫ہللا ین عباس کو ‪36‬ھ اور ‪37‬ھ میں امنر چج مقرر کبا۔ لوگوں نے ان دو سالوں میں‬
‫آپ کی امارت میں چج ادا کبا۔ سبدیا غببدہللا این عباس رض کا شمار حضرت علی رض کے‬
‫فرپتی رقفاء اور چامبان میں ہویا تھا اور حضرت علی این ائی طالب رض نے ا پنے دور‬
‫چالقت میں سبدیا غببدہللا این عباس رض کو ملک یمن کا گورپر مقرر کبا تھا۔ سبدیا غببدہللا‬
‫این عباس رض نے امام خسن علیہ السالم کی چالقت کی حماپت کی مگر نعد میں امنر‬
‫معاویہ رضی ہللا نعالی عیہ کی چالقت و سبادت کو نسلیم کرلبا۔ اس کے نعد سبدیا غببد ہللا‬
‫این عباس رض نے گوسہ نسبتی اخببار کر لی اور یاقی زیدگی چاموسی سے گزار دی۔ آ یکے‬
‫پڑے تھائی سبدیا عبدہللا این عباس کی یارنخ وقات ‪ 67‬ہحری درج ملتی ہے جو کہ‬
‫غیشوی سال کی نسیت ‪ 689‬غیشوی ببتی ہے مگرغببدہللا این عباس کی یارنخ وقات کے‬
‫م یعلق م یعدد رواپت ملتی ہیں۔ نغض مؤرخین کے مطابق حضرت غببدہللا این عباس کی‬
‫وقات ا یکے پڑے تھائی عبدہللا سے پہلے یمطابق ‪58‬نحری‪ 680 ،‬غیشوی میں ہوئی حبکہ‬
‫نغض نے اپہیں عبدہللا این عباس کی وقات کے نعد نحرپر کبا ہے۔ آپ سے حبد‬
‫اچاد پث مروی ہیں جو آپ کے ببنے عبد ہللا این غببدہللا اور این سنرین نے رواپت کی‬
‫ہیں۔‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪99‬‬

‫سبدیا غببد ہللا این عباس رضی ہللا نعالی عیہ خس چابوادۂ علم و عمل کے خسم و جراغ‬
‫ع‬
‫ت ھے‪ ،‬اس کے اغببار سے انکا کوئی چاص لمی یایہ یہ تھا‪ ،‬آنحضرتﷺ کے عہد میں آپ‬
‫پہت کم سن نچے ت ھے‪ ،‬اس لنے پراہ راست آپ سے شماع چدپث کا موقع یہ مال یاہم‬
‫چدپث کی کبابوں میں ان کی مرویات ملتی ہیں اور اپہوں نے ا پنے والد پزرگوار حضرت‬
‫عباس این عبدالمطلب رض سے اور ان سے ا یکے ببنے عبد ہللا این غببدہللا اور این‬
‫سنرین نے رواپت کی ہے۔‬
‫حضرت عباس این عبدالمطلب علیہ السالم کے یمام لڑکوں میں کوئی یہ کوئی یمایاں‬
‫وصف اورکمال موجود تھا۔ حضرت عبدہللا این عباس رضی ہللا نعالی عیہ قصل و کمال اور‬
‫علم میں یکبانے عضر ت ھے‪ ،‬سبدیا قصل این عباس رضی ہللا نعالی عیہ خسن وحمال میں‬
‫نگایہ ت ھے بو سبدیا غببدہللا این عباس رضی ہللا نعالی عیہ قباضی اور دریادلی میں نے نظنر‬
‫ت ھے‪ ،‬ان کے دسنرجوان کے لنے ایک اوپٹ روزایہ ذنح ہویا تھا۔ جب یہ دوبوں تھائی‬
‫ایک ساتھ مدپیہ میں ہونے بو ایک طرف نسیگان علم کے لنے عبدہللا این عباس کے‬
‫پہاں علم کا دریا پہبا بو دوشری طرف تھوکوں و مسکب نوں کے لنے غببد ہللا این عباس‬
‫کے پہاں صالنے عام ہوئی۔‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪100‬‬

‫حضرت سبدیا غببدہللا این عباس رض کے کل ‪ 5‬ببنے ہونے جو آیکی محبلف زوجہ کے‬
‫نطن سے ت ھے جن میں عبدہللا‪ ،‬عباس‪ ،‬حغقر‪ ،‬طلچہ اور مچمد حبکہ دو پیبباں عالیہ اور لبایة‬
‫الکنری تھی۔ عباسی نحریک کے یائی و چلفاء پ نو عباس کے چدامچد امام مچمد الکامل ین‬
‫علی السچاد ین جنر االمہ عبدہللا این عباس رض کی والدہ محنرمہ حضرت غببدہللا این عباس‬
‫کی ببتی عالیہ پ یت غببدہللا رض تھی‪ ،‬یایں وجہ عالیہ پ یت غببدہللا‪،‬چلفاء پ نو عباس چل یفہ‬
‫اول ابو عباس عبدہللا الشفاح اور چل یفہ ابو حغقر الم یصور کی دادی چان تھی۔ سبدیا غببدہللا‬
‫این عباس رض کی دوشری ببتی لبایة الکنری رض کا نکاح حضرت علی این ائی طالب‬
‫رض کے فرزید حضرت عباس علمدار السھبد سے ہوا حبکے نطن سے غببدہللا این عباس‬
‫السھبد ہونے اور آیکی نسل تھی اسی ببنے غببدہللا سے چلی ہے۔ علم االنساب کی مشہور و‬
‫‪،‬بببادی کیب چذواۃ االقبباس قی نسب پتی عباس اور مسحرات الزکیہ قی انساب پ نو ھاشم‬
‫پ نو ھاشم از السیخ خسن الحسبتی اور دیگر انساب کی کیب میں سبدیا غببدہللا این عباس رض‬
‫اوالد کا نفصبلی پبان موجود ہے خس میں حضرت غببدہللا این عباس کے یانچ ببنے درج‬
‫‪،‬ملنے ہیں۔ آ یکے ببنے عبدہللا این غببدہللا کے ہاں کے ‪ 4‬فرزید ہونے جن میں خسن‬
‫خسین‪ ،‬اپراھیم اور عبدالعزپز سامل ہیں۔ حضرت غببدہللا کے دوشرے ببنے عباس این‬
‫غببدہللا کے ہاں قیم‪ ،‬عباس‪ ،‬سلیمان‪ ،‬داؤد‪ ،‬ام حغقر ‪ ،‬میمویہ‪ ،‬عبدہللا و عالیہ ہونے‬
‫حضرت غببدہللا کے بیشرے ببنے حغقر ین غببدہللا کے ہاں معبد‪ ،‬عبدہللا اور مچمد‬
‫ہونے۔ حضرت غببدہللا کے جو ت ھے ببنے طلچہ این غببدہللا کے آگے غیسی ین طلچہ اور‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪101‬‬

‫غیسی کے مچمد اور مچمد کے آگے تھر مچمد ہونے۔ حضرت غببدہللا این عباس رض کے‬
‫یانجویں اور سب سے حھونے ببنے مچمد این غببدہللا ت ھے حبکے ہاں ‪ 5‬فرزیدان ہونے جن‬
‫میں عبدہللا ‪ ،‬عبدالرحمان‪ ،‬قصل‪ ،‬سلیم اور سعبد سامل ہیں۔ آیکی اوالد عراق‪ ،‬وسطی‬
‫‪،‬انسبائی ممالک یمرقبد و نچارا‪ ،‬یاکسبان ‪ ،‬جراسان (اقعانسبان و اپران کے شرچدی عالفوں)‬
‫چچاز مفدس مدپیہ م نورہ‪ ،‬یمن‪ ،‬سام اور شمالی افرنفہ کے ممالک مراکش اور چاڈ میں آیاد‬
‫ھے۔ آیکی اوالد کی عالب اکنرپت ملک یمن اور اطراف چچاز مدپیہ م نورہ میں آیاد ہے۔ سبدیا‬
‫غببدہللا این عباس رض کو مدپیہ م نورہ میں دفن کبا گبا اور آیکی قنر مبارک مدپیہ م نورہ میں‬
‫ہے۔‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪102‬‬

‫یارنخ خایدان عباسنہ شمالی یاکس بان ‪ -‬مری‪ ،‬ہزارہ و کشمبر‬

‫خدامجد خایدان ع باسنہ الهاشمنہ شمالی یاکس بان ‪ -‬سنہ ساالر ع باث الدبن*‬

‫*ضراب ساہ ایک یارنخی اور روخانی سخصیت‬


‫از‬

‫اسامہ علی عباسي‬

‫تق یب االشراف العباس یین شمالی یاکسبان‬

‫قاصل تقابت االشراف العباس یین الھاشم یین عراق‬

‫محمود عزبوی کے ہمراہ ب نو عباس کی ہبدوسبان و کشمبر آمد تمطابق ‪*1016‬‬

‫*عنسوی‬

‫‪،‬سنہ ساالر عباث الدبن ضراب ساہ العباسي الهاشمي المعروف شردار ضراب خان عباسی‬
‫عباسی خل یفہ القادر یاهلل کے دور خالقت میں محمود عزبوی کے ہمراہ سن ‪ 1016‬عنسوی کو‬
‫عالقہ ہرات‪ ،‬خراسان سے دهلی‪ ،‬ہبدوسبان نسلسلہ فوجی مہم وارد ہوتے۔ یارنخ کی کیب‬
‫میں بہ یات درج ملنی ہے کہ سلطان محمود عزبوی تے ریاست کشمبر بر ‪1016‬ء عنسوی‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪103‬‬

‫اور ‪1020‬ء عنسوی کو دو یار حملہ کبا۔ عباث الدبن ضراب ساہ‪ ،‬سلطان محمود عزبوی‬
‫کے کشمبر بر دوشرے حملے تمطابق ‪1020‬ء عنسوی کو عرب قبایل کے سنہ ساالر کی‬
‫ح یب یت سے سامل تھے۔ بہ یات یارنخ کی کیب میں درج ملنی ہے کہ ‪1020‬ء عنسوی‬
‫میں سلطان محمود عزبوی کے لسکر میں عرب قبایل کا ایک لسکر اس فوجی مہم میں سامل‬
‫تھا جس تے قدیم ریاست کشمبر بر حملہ کبا تھا جسکی قبادت عرنی النسل ب نو عباس کے‬
‫عباث الدبن ضراب ساہ کررہے تھے۔ سنہ ساالر عباث الدبن ضراب ساہ کی ببدانش‬
‫تمطابق ‪998‬ء عنسوی کو سلطیت عزبوبہ کے صوبہ ہرات‪ ،‬خراسان (موجودہ افعانسبان و‬
‫ابران کا شرخدی عالقہ )میں ہونی۔ آتکا اصل یام عباث الدبن جسکے معانی ہیں "دبن‬
‫اسالم کا مددگار "اور آیکی خرأت و بهادری ک نوجہ سے آیکو *ضراب *کے حطاب سے بوازا‬
‫گبا جسکے معانی "سدید حملہ کرتے والے "کے ہیں۔ سنہ ساالر عباث الدبن ضراب ساہ‬
‫کے والد کا یام طاتف ساہ تھا جو کہ محمود عزبوی کے والد سبکبگین کے ہمراہ تعداد‪ ،‬عراق‬
‫سے ہرات‪ ،‬خراسان خلے آتے اور اسکے فوجی لسکر میں تطور کمایڈر تعببات ہوتے اور‬
‫‪ ،‬خراسان میں ہی آیاد ہوتے۔ طاتف ساہ کے کل ‪ 4‬ٹب تے تھے جن میں عبدالعزبز‪ ،‬احمد‬
‫‪،‬عباس اور عباث الدبن سامل ہیں حبکی اوالد وسطی انسبانی ممالک تمرقبد و نجارا‬
‫خراسان‪ ،‬افعانسبان اور شمالی یاکسبان میں آیاد ہے۔‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪104‬‬

‫سنہ ساالر عباث الدبن ضراب ساہ ا ب تے بہن تھاب نوں میں سب سے حھوتے تھے اور آپ‬
‫نچین سے ہی ایک زہین و اعلی اخالق کے خامل سخص تھے‪ ،‬آیکی ببدانش ایک م نوسط اور‬
‫ی‬
‫د ب نی گھراتے میں ہونی۔ ‪ 16‬سال کی عمر میں ہی آیکی قایل یت و صالحب نوں کو د کھ تے ہوتے‬
‫آیکو صوببدار صوبہ ہرات‪ ،‬خراسان (گوربر حبرل آف فورشز )کے یلبد مقام بر قابز کبا گبا۔‬
‫آپ سن ‪1016‬ء عنسوی کو محمود عزبوی کے ہمراہ بهلی یار برصغبر یاک و ہبد نشرتف‬
‫التے اور دهلی اور احمبر کے مضاقانی عالفوں میں فوجی مہمات میں تطور سنہ ساالر سامل‬
‫رہے اور داد سجاعت وصول کی۔ سن ‪1020‬ء عنسوی میں آیکو قدیم ریاست کشمبر ک یطرف‬
‫یادساہ کی شرکونی کے ل تے تمع لسکر روابہ کبا گبا اور یادساہ حبگ ببدی کے معاهدہ بر راضی‬
‫ہوا اور آ یکے اخالق و کردار سے مبابر ہوکر ابنی ایک دحبر کو تھی آپ سے رسنہ ازدواج میں‬
‫منسلک کبا اور قدیم ریاست کشمبر میں ایک وسیع و عرتض ر ق تے بر آیکو خاگبر اور مراعات‬
‫تھی عبابت کی۔ سن ‪1021‬ء عنسوی میں آیکو محمود عزبوی کی خابب سے قدیم ریاست‬
‫کشمبر اور اس سے ملخفہ عزبوی قتح یاب عالفوں کی شرخد کا یگران و صوببدار اعلی مقرر کبا گبا‬
‫جن میں موجودہ کہوبہ‪ ،‬صلع راولببڈی سے لبکر نشمول بونحھ کشمبر‪ ،‬مانسہرہ صلع ہزارہ یک کا‬
‫ایک وسیع و عرتض حطہ و رقنہ خات سامل ہے۔ آپ حبد عرصہ شرببگر‪ ،‬کشمبر میں قبام‬
‫کرتے کے تعد کہوبہ‪ ،‬صلع راولببڈی کے گاؤں ضراب کوٹ موجودہ دراب کوٹ میں آکر‬
‫آیاد ہوتے اور بہیں مسیقل سکوبت احب بار کی اور آتکا مزار مبارک تھی کہوبہ کے اسی گاؤں‬
‫میں مرحع خالبق ہے۔ بوں بو یارنخ کی ‪ 16‬مسببد بربن اور قدتمی کیب میں سنہ ساالر‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪105‬‬

‫عباث الدبن ضراب ساہ کی آمد محمود عزبوی رح کے ساتھ یابت ہے مگر سنہ ساالر عباث‬
‫الدبن ضراب ساہ عبرت و حم یت‪ ،‬اخالق و خرأت‪ ،‬بهادری و جوان مردی کا وہ شرجشمہ‬
‫ی‬
‫حبات تھے حبکے کردار ‪،‬اخالق اور بهادری کو د کھ تے ہوتے مبدان خرب میں مدمقایل عبر‬
‫ح‬
‫مسلم دشمن تے تھی ا یکے آگے اببا شر نسلتم حم کبا یلکہ ابنی ق یفی دحبر ببک کی سادی‬
‫تھی اس عرنی النسل بوجوان سے کی اور ابنی ریاست کے ایک وسیع و عرتض ر ق تے بر آیکو‬
‫خاگبر تطور نخفہ عبابت تھی کی۔‬

‫یارنخی کیب کے جوالے سے مراۃ السالطین فی سبر المباخربن سن اساعت ‪1836‬ء خلد‬
‫اول اور آ ٹینہ فرنش ‪1916‬ء از شردار دمحم اکرم خان عباسی کے یارنخی روایات میں درج‬
‫ملبا تے کہ محمود عزبوی کے زماتے صوبہ ہرات خراسان میں ضراب خان‪ ،‬صوببدار صوبہ‬
‫(گوربر حبرل آف فورشز )کے یلبد مقام بر قابر ہوتے۔ ایک فوجی مہم میں ایکی آمد کشمبر‬
‫میں ہونی اور ساہ کشمبر کی دحبر سے رسنہ ازدواج میں منسلک ہوتے کب یعد آپ بہیں آیاد‬
‫ہوتے۔‬

‫یارنخ طاہری جو کہ سن ‪1600‬ء عنسوی کو نحربر کی گنی اس میں درج ہے کہ عرب قبایل‬
‫کی قبادت ب نو عباس سے ایک بوجوان لڑکا ضراب خان کررها تھا جسکی والدہ برک تھی‪ ،‬بہ‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪106‬‬

‫عرب لسکر محمود عزبوی کی فوج میں سامل تھا اور بہ کشمبر بہ دوشرے حملہ‬
‫تمطابق‪1020‬ء عنسوی کی یات ہے۔ اسکے عالوہ یارنخ عباسنہ میں مصیف ریاض‬
‫الرحمان ساعر تے تے یارنخ کی کباب ھببرۃ العرب کے جوالے سے اس وا فعے کی تفصبل‬
‫بوں درج کی ھے کہ سلطان محمود عزبوی کے کشمبر بر دوشرے حملے کے وقت عرب‬
‫فرنش قببلے سے ایک بوجوان لڑکا تھا جو عرب قبایل کی سنہ ساالری کررها تھا اور بہ کشمبر کی‬
‫یاخگزار ریاست بر حملہ آور ہوا تھا۔ یارنخ موشم بهار خلد سوم میں بہ لکھا ہے وہ عرنی‬
‫النسل بوجوان بتجاڑ (موجودہ کہوبہ‪ ،‬صلع راولببڈی کا مضاقانی عالقہ )بر قاتض ہوگبا تھا اور‬
‫راجہ قلعہ حھوڑ کر کسنواڑ (موجودہ مق نوصہ کشمبر کا ایک مشرفی صلع )تھاگ گبا تھا۔‬

‫کشمبر کی یارنخ بر سب سے قدیم کباب راج بریگنی ہے جسکو ببڈت کلہن تے ‪1160‬‬
‫عنسوی کو سنسکرت زیان میں لکھا‪ ،‬راج بریگنی کی سابوبں بریگ کے صفحہ تمبر ‪ 580‬میں‬
‫محمود عزبوی کے لسکر کا ریاست کشمبر بر حملہ کا بزکرہ درج ملبا ہے وہیں اسکے بوجوان سنہ‬
‫ساالر کی بهادری و سجاعت کا زکر تھی موجود تے۔ راج بریگنی کی سابوبں بریگ میں صفحہ‬
‫تمبر ‪ 580‬میں مصیف تے لکھا ہے کہ سن ‪1010‬ء و ‪1020‬ء کے درمبان کشمبر کے‬
‫راجہ سبگرام کے دور خکومت میں حب محمود عزبوی کی فوج تے کشمبر بر حملہ کبا اور صتح‬
‫کے وقت گھمسان کا رن حما بو محمود عزبوی کی فوج کا سنہ ساالر جو بوجوان لڑکا تھا اور فن‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪107‬‬

‫خرب سے نجونی وافف تھا جوش میں تھرا ہوا مبدان حبگ میں تکال جس بر ساہی فوج فورا‬
‫تبر تبر ہوگ نی ہر حبد کہ یافی مایدہ فوج تے اسکا مقایلہ کبا مگر ایکو سدید خزتمت کا سامبا کریا‬
‫بڑیا اور مبدان حبگ حھوڑ کر تھاگبا بڑا۔ *یارنخ کشمبر *از دمحم امین ببڈت تے ابنی کباب‬
‫کے بوبں یاب میں لکھا ہے کہ کشمبر کے راجہ سبگرام راج کے دور خکومت تمطابق‬
‫ء یا ‪1021‬ء کے درمبان محمود عزبوی کشمبر بر حملہ آور ہوا تھا اور کشمبر میں کوہ‪1001‬‬
‫سلتمان کے مقام بر جهاں ایک مبدر تھا وهاں تماز ظہر ادا کی اور بڑی تعداد میں لوگوں کو‬
‫مسلمان ببایا۔ اس تے ایک ماہ اور بو دن کشمبر میں قبام کبا اور وانس عزنی روابہ ہوا۔‬
‫ڈاکبر صوفی عالم مخی الدبن کی کباب *کشمبر *میں بہ راتے طاہر کی گنی ہے کہ راجہ‬
‫سبگرام کے دور میں محمود عزبوی تے کشمبر بر حملہ کبا جس بر راجہ کہ فوج کو سکست کا‬
‫م‬
‫سامبا کریا بڑا مگر سدید موشم اور دسوار گزار رسنوں ک نوجہ سے محمود عزبوی کمل ریاست کو زبر‬
‫یا کرسکا اور وانس روابہ ہوا۔‬

‫برصغبر یاک و ہبد میں آیاد قبایل ب نو عباس کی یارنخ بر سب سے مسببد بربن کیب میں‬
‫مقنی نحم الدبن تمرقبدی اور مقنی رکن الدبن تمرقبدی کی تصب یف کردہ کیب کو ممباز ح یب یت‬
‫سے دیکھا خایا ہے جو کہ اتھاروبں صدی عنسوی میں نحربر کی گنی‪ ،‬برصغبر یاک و ہبد میں‬
‫آیاد خایدان عباسنہ کی یارنخ بر مقنی نحم الدبن تمرقبدی رحمت ہللا تعالی علنہ ابنی تصب یف‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪108‬‬

‫ل‬
‫عباسبان ہبد سن اساعت ‪1819‬ء میں کھ تے ہیں کہ عباث الدبن ضراب ساہ المعروف‬
‫ضراب خان‪ ،‬محمود عزبوی رح کی فوجی مہم کے دوران ہبدوسبان دهلی نشرتف التے۔‬
‫محمود عزبوی کے عرب لسکر کی سنہ ساالری عباث الدبن ضراب ساہ کے سبرد تھی۔‬

‫یارنخ عباسبان ہبد میں مصیف نحم الدبن تمرقبدی تے لکھا ہے کہ ہبدوسبانی یارنخ دان‬
‫احت یاگ تے ابنی کباب یارنخ دهلی کے صفحہ تمبر ‪ 126‬میں لکھا ہے کہ حب محمود‬
‫عزبوی افعانس بان سے ہبدوسبان بر حملہ آور ہوا بو عرب لسکر کا یابب عباث الدبن‬
‫عببدی یامی بوجوان تھا‪ ،‬بہ بوجوان ابنهانی بهادر اور حبگجو تھا۔ بہ دشمن کے لسکر بر ا ن سے‬
‫حملہ کریا تھا جس طرح یکربوں کے ربوڑ بر سبر حملہ آور ہویا ہے اس وجہ سے اسے‬
‫ضراب *کہ تے تھے کہ عرب کا سب سے زیادہ مارتے واال سبر اور اس بوجوان کا سحرہ*‬
‫نسب حضرت عباس بن عبدالمطلب رض کے فرزید عببد ہللا ابن عباس ابن عبدالمطلب‬
‫رض سے خاملبا ہے اور بہ ب نوعباس سے تھا۔‬

‫دوشری روابت میں درج ہے کہ *ضراب *کا لفظ عرنی ل ِفظ *ضرب *سے تکال ہے جسکے‬
‫معانی ہیں "بہت مارتے واال ‪".‬دشم نوں کے لسکر بر زبردست حملے اور ابنهانی حبگجو ہوتے‬
‫کے سیب سنہ ساالر عباث الدبن ساہ کو *ضراب *کا حطاب دیا گبا اور آپ اسی یام‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪109‬‬

‫سے عوام الباس میں زیادہ مسہور و معروف ہوتے۔ عالوہ ازبں عرب میں ضراب اس سبر‬
‫کو کها خایا ہے جو بہت مارتے واال ہو یاوبں وجہ عباث الدبن ساہ‪ ،‬ضراب خان کے یام‬
‫سے زیادہ مسہور و معروف ہوتے۔ آ یکے یام کنساتھ ‘عببدی’ کا الحفہ سے بہ یابت ہے‬

‫کہ آپ عببدہللا ابن عباس کی اوالد سے تھے اور آپ کا سحرہ نسب سعبد بن دمحم بن عببدہللا‬
‫بن عباس بن عبدالمطلب رض سے خاملبا ہے‪ ،‬جسکا ایدراج عرب سحرہ خات کی مسہور اور‬
‫ٹببادی کباب *خذواۃ االقبباس فی نسب ب نو عباس* *مشحرات الزکنہ فی انساب بنی‬
‫ھاشم *اور *ب نو ھاشم از ستخ جسن الحسبنی *میں درج ملبا ہے۔ آتکا سلسلہ نسب تبرھوبں‬
‫نست بر خاکر حضور اکرم صلی ہللا تعالی علنہ وآلہ وسلم کے چجا سبدیا عباس ابن‬
‫عبدالمطلب رضی ہللا تعالی عنہ سے خاملبا ہے۔ اس جوالے سے عباث الدبن ضراب ساہ‬
‫‪ :‬المعروف ضراب خان کا سحرہ نسب بہ ہے‬

‫سنہ ساالر عباث الدبن ضراب ساہ‪ ،‬لقب ضراب خان ابن طاتف ساہ ابن الشرتف بوح‬
‫ابن الشرتف عباس ابن الشرتف رق یع ابن الشرتف فضل ابن الشرتف اسجاق ابن‬
‫الشرتف عادل ابن الشرتف یاقث ابن الشرتف سعبد ابن الشرتف دمحم ابن السبدیا عببدہللا‬
‫ابن السبدیا عباس ابن السبدیا عبدالمطلب ابن السبدیا ھاشم‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪110‬‬

‫نجوالہ ‪ -‬عباسبان ہبد از مقنی نحم الدبن تمرقبدی سن اساعت ‪1819‬ء‪ ،‬انساب ظقرآیاد [‬
‫اعظم گڑھ جوب نور ہبدوسبان سن اساعت ‪1775‬ء‪ ،‬خزوۃ االقبباس فی نسب ب نو عباس‪ ،‬ب نو‬
‫] هاشم از الدک نور الستخ جسن الحسبنی‪ ،‬مشحرات الزکنہ فی انساب بنی ھاشم‬

‫_______________________‬

‫*تضدبق النسب نسلسلہ ادارہ خات*‬

‫] تضدبق و خاری یال یقابت االشراف العباسنہ یاکسبان [‬

‫تضدبق و خاری یالکبابہ یال یقابت االشراف العباس یین الھاشم یین عراق‪ ،‬یال یقابت [‬
‫االشراف الہواشم عراق ‪ ،‬انساب صخف الھاشمنہ عراق‪ ،‬یال یقابت االشراف الحسینہ‬
‫الکبالبنہ عراق‪ ،‬یال یقابت االشراف اھلب یت الھبد‪ ،‬ایڈیا نسلسلہ شھادت النسب‪ ،‬تضدبق و‬
‫] تقابت راقم الحروف اسامہ علی عباسی ‪ -‬تق یب االشراف العباس یین شمالی یاکسبان‬

‫مقنی نحم الدبن تمرقبدی تے عباسبان ہبد ‪1819‬ء میں صفحہ تمبر ‪ 38‬میں بہ لکھا ہے کہ‬
‫تعض مؤرحین تے لکھا ہے کہ عباث الدبن ضراب ساہ‪ ،‬حضرت عباس رض کے فرزید‬
‫عببدہللا ابن عباس کی اوالد سے تھے بتھی ا یکے یام کنساتھ عببدی درج ہے حبکہ تعض‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪111‬‬

‫کہ تے ہیں کہ عباث الدبن ضراب ساہ‪ ،‬بهلے عباسی خل یفہ عبدہللا السقاح کی نسل سے سبدیا‬
‫عباس کے فرزید عبدہللا ابن عباس کی زربت میں سے تھے۔ مقنی نحم الدبن تمرقبدی‬
‫ل‬
‫کھ تے ہیں کہ تعض مؤرحین تے سنہ ساالر عباث الدبن ضراب ساہ کے خدامجد الشرتف‬
‫السعبد عباسی کو دمحم بن عببدہللا کی نجاتے دمحم بن عبدہللا السقاح کا ٹببا لکھا اور کها کہ عباث‬
‫الدبن ضراب ساہ‪ ،‬دمحم بن عبدہللا السقاح کی نسل سے حضرت عباس کے فرزید حضرت‬
‫عبدہللا ابن عباس رض کی اوالد سے تھے حبکہ عرب مؤرحین تے بہ لکھا ہے کہ عبدہللا‬
‫ح‬
‫السقاح کا ق یفی ٹببا دمحم بن عبدہللا السقاح الولد گزرا ہے‪ ،‬جسکی وجہ سے ابو عباس عبدہللا‬
‫السقاح کی نسل بہیں خلی اور اسکا سعبد یام کا کونی ٹببا یا بویا بہیں تھا۔ اس جوالے سے‬
‫عرب یارنخ کی مسہور اور ٹببادی کیب البالزری ‪850‬ء عنسوی‪ ،‬یارنخ طبری‪ ،‬االنساب‬
‫االشراف‪ ،‬حمہرات االنساب العرب ‪1022‬ء‪ ،‬االساس فی انساب بنی عباس‪ ،‬خزواۃ‬
‫االقبباس‪ ،‬ب نو هاشم از الدک نور جسن الحسبنی‪ ،‬یارنخ تعقونی‪ ،‬یارنخ ابن خزم‪ ،‬یارنخ الجلقاء از‬
‫امام خالل الدبن سنوطی رح اور فرببا ‪ 260‬عرب کیب میں بہ یات درج ملنی ہے کہ بهلے‬
‫ح‬
‫عباسی خل یفہ ابو عباس عبدہللا السقاح کا ق یفی ٹببا دمحم بن عبدہللا سقاح الولد گزرا ہے‬
‫جسکی وجہ سے عبدہللا السقاح کی نسل بہیں خلی۔ اس جوالے سے عباث الدبن ضراب‬
‫ساہ سے منسوب عبدہللا السقاح کی روابت من گھڑت اور عبر مسببد ہے۔‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪112‬‬

‫اسکے عالوہ عباسبان ہبد میں مقنی نحم الدبن تمرقبدی مزید ببان کرتے ہیں کہ یارنخ احمبر‬
‫میں مولوی لطف ہللا الہ آیادی تے لکھا ہے عباث الدبن ساہ‪ ،‬ب نو عباس ابن‬
‫عبدالمطلب سے تھے۔ دهلی سے احمبر خاطری دریار کے ل تے آتے تھے۔ وهاں حضرت رکن‬
‫مسبد ساہ عرب سے نشرتف التے ہوتے تھے بو عباث الدبن ابہی کے هاں مہمان‬
‫ت ھہرے۔ عباث الدبن کا لباس عرنی تھا‪ ،‬کمر میں یلوار تھی حن سے مجاهد ہو‪ ،‬بڑا یارعب و‬
‫جوبرو بوجوان تھا۔ حبد دن ت ھہرتے کے تعد حضرت رکن ساہ کے خکم بر شرببگر‪ ،‬کشمبر گبا‬
‫اور وہیں قبام کبا‪ ،‬سلوگن میں اسکی اوالد آیاد ہے۔ تعض کہ تے ہیں کہ شرببگر تھوڑے‬
‫عرصہ قبام کے تعد وہ بونحھ کشمبر خال گبا جهاں شرببگر کے راجہ تے اسے خاگبر عطا کی‬
‫ت ھ ی۔‬

‫ل‬
‫یارنخ کشمبر کے مصیف الببال ربن کھ تے ہیں کہ عباث الدبن ساہ کو ساالوجن‪ ،‬مق نوصہ‬
‫کشمبر میں خاگبر دی گنی تھی اور بہ ب نو عباس سے ت ھا اور عزبوی لسکر کنساتھ دهلی سے‬
‫شرببگر آیا بب اسکو بونحھ میں بہ خاگبر شرببگر کے راجہ تے دی تھی۔ الببال ربن کی بہ‬
‫کیب ‪1725‬ء عنسوی میں شرببگر کشمبر سے سا تع ہونی تھی۔‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪113‬‬

‫ل‬
‫مولوی الف دبن راجوری کشمبری ابنی کباب ہحرت کے سقر میں بہ کھ تے ہیں کہ ہم بہ‬
‫یات بوابر سے سب تے آرہے ہیں کہ عزبوی لسکر میں عرب لسکر کی سباہ گری عرنی ب نو‬
‫عباس کی نسل سے عباث الدبن ساہ کے یاس تھی اور اس لسکر کی سباہ گری کرتے‬
‫ہوتے وہ شرببگر کشمبر آتے تھے جهاں ایک معرکے میں کامبانی کے تعد ابہیں شرببگر‬
‫کے راجہ کی طرف سے کافی خاگبر عطا کی گنی تھی۔‬

‫مقنی نحم الدبن تمرقبدی ببان کرتے ہیں کہ تقاقت کشمبر از محب ہللا تے صفحہ تمبر ‪68‬‬
‫میں لکھا ہے کہ عباث الدبن ساہ کی سادی کشمبر کے راجہ مل خان کے آیاؤاخداد کے‬
‫خایدان میں ہونی اور اسکے اکلوتے فرزید اکبر عنی خان کا ت ھببال کشمبر کے راجہ ساخ مل‬
‫کا خایدان تھا۔ عباسبان ہبد ‪1819‬ء میں مصیف نحم الدبن تمرقبدی تے صفحہ تمبر‬
‫میں لکھا ہے کہ سنہ ساالر عباث الدبن ضراب ساہ کے اکلوتے فرزید حضرت عنی ‪211‬‬
‫دمحم اکبر خان عباسی کے هاں ‪ 5‬ٹب تے ک نور خان‪ ،‬بباء ولی خان‪ ،‬شردار خان‪ ،‬سالم خان اور‬
‫مولم خان ہوتے جو کہ ڈھویڈ‪ ،‬جسکم‪ ،‬شراڑہ‪ ،‬گہبال اور ب نولی عباسی قبایل کے خدامجد ہیں۔‬

‫ل‬
‫مقنی نحم الدبن تمرقبدی ابنی کباب عباسبان ہبد ‪1819‬ء میں مزید کھ تے ہیں کہ بہ یات‬
‫مضدقہ ہے کہ بہ ب نو عباس ابن عبدالمطلب رض ہی ہیں۔ عباث الدبن ضراب ساہ کی‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪114‬‬

‫اوالد میں مذہب کا رچجان دیگر قبایل سے زیادہ ہے‪ ،‬بہ ا ب تے نسب بر فحر کرتے ہیں۔‬
‫مہمان بواز‪ ،‬عم جوار ‪ ،‬کسادہ دل اور حبا کرتے والے ہیں۔ بہ سق نق اور مہریان ہیں۔ سادہ‬
‫لباس ہیں مگر عبرت مبد‪ ،‬عصے کے تبز اور ابنها کے حبگجو ہیں۔ اتکا خدامجد عباث الدبن‬
‫‪،‬ضراب ساہ المعروف ضراب خان‪ ،‬محمود عزبوی کے ہمراہ ھرات‪ ،‬خراسان سے دهلی‬
‫ہبدوسبان آیا اور دهلی سے شرببگر‪ ،‬کشمبر عرب کبدی کے خکم بر وارد ہوا۔ شرببگر کے راجہ‬
‫تے اسے قدتمی بونحھ‪ ،‬کشمبر میں خاگبر عطا کی تھی اور اس تے وہیں مسیقل سکوبت‬
‫احببار کی اور اسکی قبر کہوبہ میں وافع ہے۔ مری‪ ،‬کہوبہ‪ ،‬ہزارہ‪ ،‬آزاد کشمبر میں آیاد عباسی‬
‫اسی کی اوالد ہیں۔‬

‫عباسی الحراسانی از اسامہ علی عباسی سے ماجوذ‬

‫آرب ی کل یال یف اول یالبارنخ ابریل ‪2022‬ء‬

‫یال یف دوم یالبارنخ ح نوری ‪2023‬ء‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪115‬‬

‫نارنخ حاندان عباسنہ شمالی ناکس بان‪ ،‬قنبلہ ڈھونڈ عباسی مری‪ ،‬ہزارہ و‬
‫کشمیر*‬

‫*السیف الجلی علی مبکر النسب اوالد ولی الکامل ساہ ولی*‬
‫از‬

‫اسامہ علی عباسی‬

‫تق یب االشراف العباس یین الہاشم یین شمالی ناکس بان‬

‫خطہ کوہسار و پوٹھوہار‪ ،‬خطہ ہزارہ و کشمیر میں آناد حاندان عباسنہ کے ڈھونڈ عباسی قنبلے‬
‫کے حدامجد ولی کامل و مرد درونش خضرت ساہ ولی حان عباسی رحمت ہللا تعالی علنہ ہیں‬
‫اور آنکی اوالد کو ڈھونڈ عباسی کہا حانا ہے۔ آپ سنہ ساالر عباث الدبن ضراب ساہ‬
‫المعروف ضراب حان کے تڑے پوتے والنی پونچھ کشمیر شردار ک بور حان عباسی المعروف‬
‫کہوندر حان کی نانچوبں نست تر آتے ہیں۔ آتکا سلسلہ نسب اکنسوبں نست تر حاکر بنی اکرم‬
‫صلی ہللا تعالی علنہ وآلہ وسلم کے چجا سبدنا عباس ابن عبدالمطلب رضی ہللا تعالی عنہ سے‬
‫حاملبا ہے۔ آپ کا نام مبارک "ساہ ولی" ہے جسکے معانی ہیں "اولباء کا نادساہ" جبکہ‬
‫آتکا لقب ڈھونڈ ہے جسکے معانی ہیں "نالش کبا گبا"‪ .‬آپ امام االولباء و غوث الزماں‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪116‬‬

‫خضرت بہاؤالدبن زکرنا ملبانی رحمت ہللا تعالی علنہ کے عقبدت مبد و مرند حاص ٹھے اور‬
‫آ نکے پیر و مرسد کی صحیت و دعا کا بہ اتر ہوا کہ خضرت ساہ ولی حان عباسی المعروف‬
‫ڈھونڈ حان کی نسل میں ‪ 16‬سے زاند حلبل القدر اولباء و صلجاء اور ہزاروں مجاہدبن‬
‫اسالم ببدا ہوتے جنہوں تے خطہ کوہسار و ہزارہ‪ ،‬خطہ پوٹھوہار و کشمیر میں اسالم کی‬
‫ترونج و اساعت کی اور وقت کے ہر ظالم کے حالف علی االعالن علم جہاد نلبد ک با۔‬

‫خضرت ساہ ولی حان عباسی کے حدامجد سنہ ساالر عباث الدبن ضراب ساہ المعروف‬
‫ضراب حان عباسی سن ‪1020‬ء کو مچمود غزپوی کے غرب لسکر کی سنہ ساالری کرتے‬
‫ہوتے ہبدوسبان وارد ہوتے اور رناست کشمیر تر حملہ آور ہوتے۔ عباسبان ہبد ‪1819‬ء‬
‫میں مقنی نچم الدبن ثمرقبدی تے عباث الدبن ضراب ساہ المعروف ضراب کے ثمام‬
‫حاالت و وافعات کو قلمنبد کبا ہے‪ ،‬رناست کشمیر میں سکوبت اخنبار کرتے اور ساہ‬
‫کشمیر کی دخیر سے عباث الدبن ضراب ساہ کا تکاح ہوتے کن یعد آپ قدیم رناست کشمیر‬
‫میں ہی آناد ہوتے جہاں سے آنکی نسل کا آعاز ہوا‪ ،‬عباسبان ہبد ‪1819‬ء میں درج ہے‬
‫کہ عباث الدبن ضراب ساہ کی زوجہ محیرمہ کشمیر کے راجہ ساخ مل کے حاندان سے‬
‫ٹھی۔ نابں وجہ ڈھونڈ عباسی ناپ کی طرف سے غرنی النسل ب بو عباس اور ماں کی طرف‬
‫سے کشمیری النسل ترہمن راج بوت ہیں‪ .‬رناست کشمیر کی شهزادی کے تطن سے عباث‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪117‬‬

‫الدبن ضراب ساہ المعروف ضراب حان کے اکلوتے فرزند خضرت عنی محم اکیر حان‬
‫عباسی ببدا ہوتے جو ا ب نے دور کے عظیم روحانی تزرگ گزرے ہیں۔ مراۃ السالطین فی سیر‬
‫المباخربں ‪1836‬ء ‪ ،‬آ ئینہ فرنش ‪1916‬ء ‪ ،‬بنجاب ج یف ‪1890‬ء و ساتقہ ثمام نارنخی‬
‫کیب میں درج ہے کہ عباث الدبن ضراب ساہ کافی غرصہ اوالد کی تعمت سے محروم‬
‫رہے‪ ،‬ناآلخر کہوبہ میں آنکی مالقات انک ولی کامل سے ہونی جبکی دعا سے آ نکے ہاں انک‬
‫ئنبا عنی محم اکیر حان عباسی ببدا ہوتے جوکہ ا ب نے دور کے سلسلہ جسینہ کے انک عظیم‬
‫روحانی تزرگ گزرے ہیں۔ آنکی ترورش اسی ولی کامل کے زتر سابہ و دست عقبدت کے‬
‫نحت ہونی۔ خضرت عنی محم اکیر حان کی ببدانش ‪1040‬ءعنسوی کو کہوبہ میں ہونی۔‬
‫سنہ ساالر عباث الدبن ضراب ساہ اور ا نکے فرزند ارحمبد خضرت عنی محم اکیر حان عباسی‬
‫کا مزار گاؤں دراں کوٹ‪ ،‬نحضبل کہوبہ صلع راولنبڈی میں وافع ہے اور مرخع حالپق‬
‫ہے۔ خضرت عنی محم اکیر حان عباسی المعروف اکیر گہی حان کے ‪ 5‬ئن نے ک بور حان‬
‫المعروف کہوندر حان‪ ،‬سالم حان‪ ،‬بباء ولی حان المعروف بباولی حان‪ ،‬شردار حان المعروف‬
‫شراڑہ حان اور مولم حان ہوتے جن سے انکی نسل آناد ہونی۔ وہ قنبلہ ڈھونڈ عباسی‪ ،‬جسکم‬
‫عباسی‪ ،‬گنہال عباسی‪ ،‬شراڑہ عباسی اور ب بولی عباسی قبانل کے حدامجد ہیں۔‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪118‬‬

‫خضرت عنی محم اکیر حان عباسی المعروف اکیر گہی حان کے سب سے تڑے ئن نے والنی‬
‫پونچھ‪ ،‬کشمیر شردار ک بور حان عباسی المعروف کہوندر حان کو ہی ڈھونڈ عباسی اور جسکم‬
‫خ‬
‫عباسی قبانل کا ق یفی مورث اعلی کہا حانا ہے ک بونکہ بہ سب حاندان آنکی اوالد سے ہی‬
‫مشہور و معروف ہوتے ہیں۔ شردار ک بور حان عباسی کی نارنخ ببدانش فرببا ‪1063‬‬
‫عنسوی ہے اور آ نکے ‪ 3‬فرزندان بہادر حان‪ ،‬فرادم حان اور کالو حان کا زکر عباسبان ہبد‬
‫‪1819‬ء میں درج ملبا ہے۔عباسبان ہبد میں مصیف نچم الدبن ثمرقبدی تے لکھا ہے‬
‫کہ ک بور حان کے تڑے ئن نے بہادر حان جبکی اوالد راجوری‪ ،‬حموں موجودہ مقبوصہ کشمیر‬
‫میں آناد ٹھی جبکہ دوشرے ئن نے فرادم حان جبکی اوالد کثیر مق بوصہ کشمیر میں آناد ٹھی‪،‬‬
‫آ نکے ئنسرے ئن نے کالو حان حموں کشمیر سے حھلہاڑ نلبدری موجودہ آزاد کشمیر آناد ہوتے‬
‫ٹھے جبکی نسل سے مری ‪ ،‬ہزارہ و کشمیر کے ڈھونڈ عباسی ‪ ،‬جسکم عباسی ‪ ،‬گہبال عباسی‬
‫ہیں۔ عباسبان ہبد ‪1819‬ء میں مقنی نچم الدبن ثمرقبدی ببان کرتے ہیں کہ عباث‬
‫الدبن ضراب ساہ کے تڑے پوتے ک بور حان کے فرزند کالو حان کشمیر سے حھلہاڑ نلبدری‬
‫آکر آناد ہوتے ٹھے۔ ابہوں تے کشمیر کے راجہ رسیم راتے کی دخیر سے سادی کی اور‬
‫ا نکے تعد ا نکے حانسین ہوتے۔ انکو "راتے" کا خطاب دنا گبا جسکی وجہ سے اتکا نام کالو‬
‫راتے حان تڑ گبا اور ان کی قیر حھلہاڑ‪ ،‬نلبدری ملحقہ آزاد ئین کہوبہ میں وافع ہے۔‬
‫دوشری روابت میں النساب القبانل اکیربہ و بنجاب ج یف ‪1890‬ء کے مصیفین تے‬
‫لکھا ہے کہ کالو حان کی سادی کشمیر کے راجہ دھ نی راتے کی دخیر سے ہونی ٹھی اور آنکو‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪119‬‬

‫راتے کا خطاب دنا گبا ٹھا۔ بہ نات مصدقہ تے کہ ک بور حان کے فرزند کالو حان کی‬
‫سادی دخیر راخگان پونچھ کشمیر کنساٹھ طے ہونی ٹھی اور عباث الدبن ضراب ساہ کے‬
‫تعد بہ دوشری سادی ٹھی جو کہ راخگان کشمیر کے حاندان میں ہونی نابں وجہ مسیقبل‬
‫میں آنکی اوالد ان عالقوں میں نااتر رہی۔ "راتے" کا خطاب عموما زمابہ قدیم میں رناست‬
‫کشمیر کے محبلف خصوں کے حھوتے راجہ اسیعمال کرتے ٹھے۔ کالو حان عباسی‬
‫المعروف کالو راتے حان عباسی کی ‪ 3‬نسب ّوں نک پونچھ‪ ،‬کشمیر کی راحگیری آنکی اوالد میں‬
‫حلنی رہے اسی وجہ سے نارنخ میں آ نکے پوپوں کے نام کنساٹھ ٹھی راتے کا خطاب ہمیں‬
‫درج ملبا ہے۔‬

‫عباسبان ہبد ‪1819‬ء ‪ ،‬بنجاب ج یف ‪1890‬ء‪ ،‬عباسی شمالی ناکسبان میں ‪1964‬ء از‬
‫شردار اپوب عباسی اور دنگر نارنخی کیب میں درج ہے کہ راخگان کشمیر کی دخیر سے‬
‫کالو حان المعروف کالو راتے حان کے ‪ 2‬فرزندان قدرت ہللا حان المعروف کوند حان اور‬
‫کور حان ہوتے جبکہ بنجاب ج یف ‪1890‬ء کی رو سے کالو راتے حان کی دوشری‬
‫کنیھوال ب بوی کے تطن سے ناز حان اور نجا حان ٹھے‪ ،‬قدرت ہللا حان المعروف کوند حان‬
‫جنہیں نارنخ میں کوند راتے حان ٹھی لکھا گبا وہ شهزادی راخگان پونچھ کے تڑے ئن نے‬
‫ٹھے اور پواسہ راخگان پونچھ ٹھے‪ ،‬والد کی وقات کن یعد مسبد نسیں ہوتے۔ عباسبان ہبد‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪120‬‬

‫ل‬
‫‪1819‬ء میں مقنی نچم الدبن ثمرقبدی کھ نے ہیں کہ قدرت ہللا حان کے فرزند ببک محم‬
‫حان عباسی المعروف نکودر حان ہوتے اور ببک محم حان کے دلبل محم حان ہوتے اور‬
‫دلبل محم حان کے ئن نے راسب حان ٹھے۔ راسب حان کے ہاں ‪ 2‬ئن نے ساہ ولی حان اور‬
‫ناغ ولی حان ہوتے جبکی اوالد دنس ہزارہ‪ ،‬مری‪ ،‬کہوبہ اور کشمیر میں آناد ہونی اور ان‬
‫عالقوں میں نااتر رہی۔ ساہ ولی حان عباسی المعروف ڈھونڈ حان کو ہی ڈھونڈ عباسی قنبلے‬
‫خ‬
‫کا حدامجد کہا حانا ہے جبکہ آ نکے ترادر ق یفی ناغ ولی حان کے ئن نے جسکم حان کی نسیت‬
‫جسکم عباسی قنبلہ مشہور ہوا جسکی زنلی ساخیں جسکم کھیرنل اور گہبال ہیں جو کہ کہوبہ‪،‬‬
‫گوخر حان‪ ،‬پوٹھوہار اور آزاد کشمیر اور مق بوصہ کشمیر میں محبلف مقامات تر آناد ہے۔‬
‫جسکم حان کی اوالد سے ہی زمابہ قدیم ‪1600‬ء کے فربب جبد افراد کہوبہ سے کھرل‬
‫عباسباں‪ ،‬صلع ناغ آزاد کشمیر آناد ہوتے جو کہ گہ بال عباسی ساخ کے نام سے معروف‬
‫ہیں۔ اس ساخ میں حلبل القدر اولباء عطام ببدا ہوتے اور انکی درگاہ کھرل عباسباں‪،‬‬
‫ناغ آزاد کشمیر میں مرخع حالپق ہے۔‬

‫خضرت ساہ ولی حان عباسی المعروف ڈھونڈ حان کا شحرہ نسب پوں ہے؛‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪121‬‬

‫خضرت ساہ ولی حان عباسی المقلب ڈھونڈ حان ابن راسب حان ابن دلبل محم حان ابن‬
‫ببک محم حان المعروف نکودر حان ابن قدرت ہللا حان المعروف کوند حان ابن کالو حان‬
‫المعروف کالو راتے حان ابن شردار ک بور حان عباسی المعروف کہوندر حان ابن خضرت‬
‫عنی محم اکیر حان ابن سنہ ساالر عباث الدبن ضراب ساہ المعروف ضراب حان‬

‫(نچوالہ عباسبان ہبد ‪1819‬ء از مقنی نچم الدبن ثمرقبدی ‪ ،‬انساب ظفرآناد جوب بور اعظم‬
‫گڑھ ہبدوسبان ‪1804‬ء)‬

‫[ تصدپق و حاری نال یقابت االشراف العباسنہ ناکسبان ]‬

‫[ مجلس تقباء ب بو عباس ناکسبان ]‬

‫[ ادارہ انساب االشراف ب بو عباس ناکسبان ]‬

‫[ تصدپق و حاری نال یقابت االشراف العباس یین الھاشم یین غراق‪ ،‬نال یقابت االشراف‬
‫الحسینہ الكبالبنہ غراق‪ ،‬نال یقابت االشراف اھلن یت الھبد ‪ ،‬انڈنا سلسلہ ش ھادت النسب و‬
‫تصدپق راقم الحروف اسامہ علی عباسی ‪ -‬تق یب العباس یین شمالی ناکسبان ]‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪122‬‬

‫ولی کامل اور مرد درونش خضرت ساہ ولی حان عباسی کا دورجبات فرببا ‪1205‬ء عنسوی‬
‫سے ‪1280‬ء عنسوی کا زمابہ ہے۔ آپ کے والد راسب حان ‪ ،‬انک روحانی شحصیت‬
‫گزرے ہیں‪ .‬ساہ ولی حان عباسی کی ببدانش ‪1205‬ء عنسوی میں حھلہاڑ‪ ،‬نلبدری ملحقہ‬
‫آزاد ئین آزاد کشمیر میں ہونی۔ نچین سے ہی ناد الہی آتکا مشعلہ رہا‪ ،‬دور جوانی میں آپ‬
‫ت‬
‫علیم و ترب یت کے ل نے ملبان نسرتف لے گ نے اور امام االولباء خضرت بہاؤالدبن زکرنا‬
‫ت‬
‫ملبانی رحمت ہللا تعالی علنہ کے ہاٹھ تر مسرف ب یعت ہوتے۔ آنکی علیم و ترب یت میں آ نکے‬
‫مرسد کا انک تڑا کردار رہا ہے۔ لفظ "ڈھونڈ" کا خطاب ٹھی آنکو نارگاہ مرسد سے ہی‬
‫تفو تض کبا گبا۔ نارنخی روانات اور عباسی شمالی ناکسبان از شردار اپوب عباسی میں درج‬
‫ملبا ہے کہ آپ ا ب نے پیر و مرسد سے نچھڑ گ نے ٹھے اور کافی نالش نسبار کن یعد آنکو نالش‬
‫کبا گبا ٹھا نابں وجہ آپ دنگر مرندبن و م یعلفین میں "ڈھونڈ حان" کے نام سے مشہور و‬
‫معروف ہوتے نابں وجہ آنکی اوالد کو ماضی تعبد میں مقامی رشم و رواج کے بباطر میں‬
‫غرب قنبلہ فرنش کی نسیت ڈھونڈ فرنش کہا حانا ٹھا۔ خضرت ساہ ولی حان عباسی‬
‫المقلب ڈھونڈ حان کے ہاں دو ئن نے شردار جسن حان اور پیر مچمود ساہ ہوتے۔ پیر مچمود‬
‫ساہ ا ب نے دور کے انک عظیم روحانی تزرگ گزرے ہیں اور وہ خضرت ساہ رکن عالم کے‬
‫مرندبن میں شمار ہوتے ٹھے‪ ،‬تعض کہ نے کہ وہ الولد گ نے جبکہ تعض کہ نے کہ وہ نجکم‬
‫مرسد وہ دبن اسالم کی ببل یغ و اساعت کے ل نے قدیم ہبد نسرتف لے گ نے اور وہیں کہ‬
‫خ‬
‫ہوکر رہ گ نے۔ خضرت ساہ ولی حان کے ئن نے جسن حان کو ہی ڈھونڈ عباسی قنبلے کا ق یفی‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪123‬‬

‫مورث اعلی کہا حانا ہے ک بونکہ ثمام ڈھونڈ عباسی آنکی اوالد ہیں‪ ،‬آنکی تعض اوالد جسکم‬
‫ڈھونڈ ٹھی کہالنی ہے جو کہ نحضبل کہوبہ‪ ،‬آزاد ئین‪ ،‬نلبدری و مصاقات میں آناد ہیں۔‬
‫النساب القبانل اکیربہ از کن یین اشرف حان میں درج ہے کہ جسن حان کی قیر گاؤں‬
‫حھلہاڑ‪ ،‬نلبدری آزاد کشمیر ملحقہ آزاد ئین کہوبہ کے قدثمی قیرسبان میں موجود ٹھی۔‬

‫عباسبان ہبد ‪1819‬ء از مقنی نچم الدبن ثمرقبدی اور نارنخ اقوام پونچھ میں مسنبد مؤرخ‬
‫محم دبن قوق تے ببان کبا ہے کہ جسن حان کے ہاں دو ئن نے گالب حان اور پیر محم حان‬
‫رحمت ہللا تعالی علنہ ہوتے جن میں سے گالب حان حھلہاڑ نلبدری سے درناتے جہلم کے‬
‫نار کہوبہ کے مبدان میں آکر آناد ہوتے جبکہ پیر محم حان المعروف پیر حان نلبدری پونچھ‬
‫میں ہی سکوبت تزتر ہوتے۔ گالب حان کا دور جبات ‪1258‬ء سے ‪1330‬ء درج ملبا‬
‫ہے۔ گالب حان کے ہاں ‪ 3‬ئن نے امیر محم حان المعروف میر حان‪ ،‬سلطان محم حان غرف‬
‫شہو حان اور عالم محم حان غرف نچو حان ہوتے۔ ‪1831‬ء میں ڈوگروں کے ظلم و سیم‬
‫سے نح نے کے ل نے وقت کے تقاضے کے ئنش تظر سلطان محم حان اور عالم محم حان کی‬
‫اوالد تے ابنی سباخت کو حھبانا اور جود کو جسکم عباسی ساخ میں ظاہر کبا جسکی وجہ سے‬
‫اب ٹھی شہوال اور نچوال ساجوں کو جسکم ڈھونڈ کہا حانا ہے حاالنکہ بہ حالص ڈھونڈ‬
‫عباسی قنبلے سے ھیں‪ ،‬انکی آنادی مصاقات کہوبہ و گوخر حان میں موجود ہے۔ گالب‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪124‬‬

‫حان کے تڑے فرزند خضرت امیر محم حان ا ب نے دور کے انک عظیم روحانی شحصیت‬
‫گزرے ہیں جبکو پیر تےرناء کے نام سے ٹھی حانا ٹھا‪ ،‬امیر محم حان عباسی المعروف میر‬
‫حان کہوبہ سے تقل مکانی کرکہ گھوڑا گلی‪ ،‬مری کے مصاقانی گاؤں دناہ شرتف میں آناد‬
‫ہوتے اور آنکی قیر دناہ شرتف‪ ،‬لورہ ہزارہ میں ہی موجود ہے۔ عباسبان ہبد ‪1819‬ء‪،‬‬
‫ساتقہ شحرہ حات اور انساب ظفرآناد جوب بور اعظم گڑھ ‪1804‬ء میں درج ہے کہ امیر محم‬
‫حان کے ہاں ‪ 2‬ئن نے پیر تعمت ساہ المعروف داثمت نانا اور رحمت علی ساہ المعروف ککی‬
‫حان ببدا ہوتے۔ امیر محم حان کی وقات کن یعد آ نکے ئن نے رحمت علی ساہ المعروف ککی‬
‫حان دناہ شرتف کے مصاقانی گاؤں روتڑ‪ ،‬لورہ سے ا ب نے چجا کے ناس کہوبہ دونارہ‬
‫نسرتف لے گ نے۔ تعض کہ نے ھیں کہ وہ قدیم ہبدوسبان میں حموں کے مصاقانی عالقے‬
‫میں حاکر آناد ہوتے اور انکی اوالد خطہ پوٹھوہار و کشمیر میں آناد بہیں ھے۔‬

‫امیر محم حان کے ئن نے خضرت پیر تعمت ساہ‪ ،‬لقب داثمت نانا المعروف پیر دادا ڈھمٹ‬
‫حان عباسی رحمت ہللا تعالی علنہ ا ب نے دور کے عظیم روحانی تزرگ گزرے ہیں اور ڈھونڈ‬
‫خ‬
‫عباسی قنبلے کے ق یفی مورث اعلی ہیں۔ خطہ ہزارہ ‪ ،‬کوہسار اور آزاد کشمیر میں آناد ثمام‬
‫ڈھونڈ عباسی آنکی ہی زربت ھیں۔ آپ خضرت ساہ ولی حان المعروف ڈھونڈ حان کے‬
‫خ‬
‫تڑپوتے ٹھے اور ساہ ولی حان کی ق یفی نسل اور اتکا روحانی ق یض آنکی زات ناترکت سے‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪125‬‬

‫حاری و ساری ہوا۔ آتکا دور جبات ‪1320‬ء عنسوی سے ‪ 1420‬عنسوی کا زمابہ گزرا‬
‫ہے۔ آتکا اشم مبارک "تعمت ساہ" اور لقب "داثمت نانا"ہے جسکے معانی ہیں مسلسل‪،‬‬
‫حھبا ہوا اور پوسبدہ۔ تعض روانات میں ہے کہ آپ سلسلہ جسینہ قلبدربہ کے عظیم روحانی‬
‫تزرگ گزرے ہیں ۔ جس وقت آپ مری میں آناد ہوتے پو اس وقت خطہ کوہسار مری‬
‫میں اسالم کی شمع روسن بہیں ٹھی اور بہاں تر قدثمی مقامی قبانل سنی اور کنیھوال آناد‬
‫ٹھے جو کہ عیر مسلم ٹھے۔ خب کشمیر کے سفر تر سبد علی ہمدانی رح کا گزر ‪1350‬ء‬
‫کے فربب خطہ کوہسار مری سے ہوا پو اس وقت خطہ کوہسار میں اسالم بہیں ٹھبال ٹھا‪،‬‬
‫آ نکے ہاٹھ تر انک کنیھوال راجہ اگر حان مسرف نااسالم ہوا ٹھا جشکا اسالمی نام علی زماں‬
‫حان رکھا گ با ٹھا۔ سبد علی ہمدانی رح فرببا ‪1350‬ء میں کوہالہ کے ر س نے کشمیر میں‬
‫داحل ہوتے ٹھے اور شرببگر کے سفر تر گامزن ہوتے اور قدیم رناست کشمیر میں اسالم‬
‫کی ترونج و اساعت کی۔ پیر تعمت ساہ المعروف داثمت نانا‪ ،‬جنہیں مقامی بہاڑی زنان میں‬
‫پیر دادا ڈھمٹ حان عباسی کے نام سے ٹھی حانا حانا ہے ابہوں تے خطہ کوہسار و ہزارہ‬
‫میں اسالم کی ترونج و اساعت کی۔ خطہ کوہسار و ہزارہ میں اسالم کی شمع روسن کرتے‬
‫والوں میں آتکا نام سامل ہے اور آ نکے ہاٹھ تر ہزاروں لوگ داترہ اسالم میں داحل‬
‫ہوتے۔ خطہ کوہسار مری کی سب سے قدثمی زنارت و درگاہ آ نکے نام سے ہی منسوب کی‬
‫حانی ہے اور آتکا مزار اقدس گھوڑا گلی‪ ،‬مری کے مصاقانی گاؤں دناہ شرتف میں مرخع‬
‫حالپق ہے۔ پیر تعمت ساہ خطہ کوہسار کے وہ عظیم روحانی ئنسوا ہیں جبکی ذات ناترکت‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪126‬‬

‫کا ق یض تراتر حاری و ساری ہے۔ آپ خطہ کوہسار کے حمك نے ماہباب ھیں جشکا اجساس‬
‫آنکی درگاہ عالنہ تر جبد لمجات نسر کرتے میں محسوس کبا حاسكبا ہے۔ آ نکے ہاں کل نانچ‬
‫فرزندان ببدا ہوتے جن میں عازی ناببدہ حان عباسی شہبد ‪ ،‬ناج محم حان المعروف پوبہ‬
‫حان‪ ،‬حمن حان‪ ،‬بہادر حان اور عبدہللا حان المعروف ببا حان سامل ہیں۔ آنکی اوالد ملک‬
‫ناکسبان میں خطہ کوہسار مری‪ ،‬شرکل نکوٹ‪ ،‬لورہ ہزارہ‪ ،‬اب یٹ آناد شهر‪ ،‬ناالکوٹ صلع‬
‫مانشهرہ‪ ،‬صلع ہری پور ہزارہ‪ ،‬حاب بور ہزارہ‪ ،‬دھیرکوٹ آزاد کشمیر‪ ،‬مطفرآناد آزاد کشمیر کے‬
‫عالوہ مق بوصہ کشمیر میں ٹھی حموں ڈوتژن‪ ،‬صلع اڑی پونچھ‪ ،‬نارہ موال اور شرببگر کے‬
‫مقامات تر ٹھی آناد ہے۔ آنکی اوالد میں سنبکڑوں اولباء کاملیں اور مجاہدبن اسالم ببدا‬
‫ہوتے جن میں مشہور زمابہ ملک عبدالرحمان حان عباسی المعروف ربن حان اور ملک‬
‫قاشم حان عباسی المعروف جبد حان ہیں ج یکا مزار حمبکوٹ‪ ،‬نحضبل دھیرکوٹ آزاد کشمیر‬
‫میں مرخع حالپق ہے۔ اسکے عالوہ ٹھی ملک عبدالرحمان حان المعروف ربن حان الم بوفی‬
‫‪1520‬ء کی نست سےسلسلہ قادربہ کے عظیم تزرگ خضرت حافظ شراج الدبن سورج‬
‫علی حان المعروف پیر ملک سورج اولباء رح الم بوفی ‪1720‬ء خطہ کوہسار کے انک عظیم‬
‫روحانی تزرگ گزرے ہیں ج یکا مزار مری کے گاؤں پوٹ ھہ شرتف میں مرخع حالپق ہے۔‬
‫تفرببا ‪ 700‬سال گزرتے کے ناوجود ٹھی دادا خصور خضرت پیر تعمت ساہ المعروف داثمت‬
‫نانا کا مزار مبارک اسی سان و سوکت سے حمک رہا ہے اور آ نکے روحانی ق بوض کا سلسلہ‬
‫آج ٹھی حاری و ساری ہے۔ ہللا رب العزت اتکا آسبابہ ہمنشہ قایم و دایم ر کھے اور انکی‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪127‬‬

‫اوالد کو ا نکے تقش قدم تر حل نے کی پوق بق عبابت کربں۔ خطہ کوہسار میں پیر تعمت ساہ وہ‬
‫گوہر ناناب ہیں جبکی عاخزی و انکساری‪ ،‬محیت و سفقت کے روحانی سلسلے کی تظیر کہیں‬
‫دوشری حگہ بہیں ملنی۔ آپ ثمام ڈھونڈ عباسی ساجوں کے دادا خصور اور انکو جوڑتے والی‬
‫شحصیت ھیں جہاں سے حاکر ثمام ڈھونڈ عباسبوں کا سلسلہ نسب انک ہوحانا ہے۔ آ نکے‬
‫روحانی ق یض کا سلسلہ نالتفرپق قوم و مسلک ثمام بنی پوع انسانی کے ل نے تراتر حاری و‬
‫ساری ہے۔‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪128‬‬

‫سحرہ نسب خایدان عباسنہ‬

‫قببلہ ڈھویڈ عباسنہ‬


‫مری‪ ،‬ہزارہ و کشمبر‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪129‬‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪130‬‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪131‬‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪132‬‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪133‬‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪134‬‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪135‬‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪136‬‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪137‬‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪138‬‬

‫سحرہ نسب قبایل عباسنہ فی العا مل‬


‫ل‬
‫العرب و ا عحم‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪139‬‬

‫سحرہ نسب خایدان ع باسنہ شمالی یاکس بان – مری‪ ،‬ہزارہ و کشمبر‬

‫قببلہ ڈھویڈ عباسی‬


‫اسامہ علی عباسی‬

‫نق یب االشراف العباسیین الھاشمیین‬

‫ولی کامل ‪ ،‬مرد قلبدر اعلی حضرت پنر نعمت ساہ عباسی ‪ ،‬لفب دایمت یایا المعروف پنر دادا‬
‫ح‬
‫ڈھمٹ چان ) ق یفی مورث اعلی ڈھویڈ عباسیہ (ین ولی کامل حضرت امنر مچمد چان‬
‫عباسی ین گالب چان عباسی ین شردار خسن علی چان عباسی ین ولی کامل حضرت ساہ‬
‫ولی چان عباسی ‪ ،‬لفب ڈھویڈ چان ین راسب چان عباسی ین دلبل مچمد چان عباسی‬
‫ین پبک مچمد چان عباسی ین قدرت ہللا چان عباسی ین کالو چان المعروف کالو رانے‬
‫چان ین والتی بونچھ شردار ک نور چان عباسی ین ولی کامل حضرت عتی مچمد اکنر چان‬
‫عباسی ین سیہ ساالر الچیش العرب مچمود العزبوی السبد عباث الدین صراب ساہ غببدی‬
‫المعروف صراب چان این طانف ساہ ین الشرنف بوح ین الشرنف عباس ین الشرنف‬
‫رق یع ین الشرنف قصل ین الشرنف اسچاق ین الشرنف عادل ین الشرنف یاقث ین‬
‫الشرنف سعبد ین الشرنف مچمد ین السبدیا غببدہللا ین السبدیا عباس عم رسول ہللا صلی ہللا‬
‫ی‬ ‫ل‬ ‫ع‬
‫نعالی علیہ وآلہ وسلم ین السبدیا عبدالمطلب ین السبدیا ھاشم ین السبد عبدمباف ھم‬
‫السالم‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪140‬‬

‫سحرہ نسب خایدان ع باسنہ ح نونی یاکس بان – س بدھ و بهاول نور‬

‫قببلہ کلہوڑو و داؤد بوبہ عباسی‬


‫اسامہ علی عباسی‬

‫نق یب االشراف العباسیین الھاشمیین‬

‫امنر حتی چان )چدامچد کلہوڑو و داؤد بویہ عباسی(ین پہاؤ ہللا چان ین قیح ہللا چان ین سکبدر چان ین‬
‫امنر عبد الفادر ین امنر ابو یاصر ین سلطان احمد ین سلطان ساہ مزمل ین سلطان ساہ عقبل ین‬
‫سلطان شہبل ین سلطان یاسین ین امنر المومیین ابو الفاشم احمد المسب یضر یاهلل یائی )چل یفہ اول‬
‫ل‬
‫مضر(ین چل یفہ الطاھر یامرہللا )چل یفہ عباسیہ نعداد( ین الباصر احمد ین ا مسیصی الحسن ین چل یفہ‬
‫المسبیچد بوسف ین المق یصی مچمد ین چل یفہ المسیظہر یاهلل ین چل یفہ المقبدی عبدہللا ین مچمد ین چل یفہ‬
‫الفاتم یامرہللا ین چل یفہ الفادر یاهلل ین اسچاق ین چل یفہ المقبدر یاهلل ین چل یفہ المع یصد یاهلل ین الموفق‬
‫م‬
‫طلچہ ین چل یفہ المنوکل علی ہللا ین چل یفہ ع یضم یاهلل ین امنر المومیین ھارون الرسبد ین امنر‬
‫المومیین مچمد المہدی ین چل یفہ ابو حغقر الم یصور )چد الچلفاء پنو عباس (ین امام مچمد الکامل ین‬
‫امام علی السچاد ین السبدیا عبدہللا ین السبدیا عباس ین السبدیا عبدالمطلب ین السبدیا ھاشم‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪141‬‬

‫سحرہ نسب خایدان ع باسنہ ح نونی یاکس بان – ح بدرآیاد س بدھ و ایڈیا‬

‫قببلہ قاضی ع باسی‬


‫اسامہ علی عباسی‬

‫نق یب االشراف العباسیین الھاشمیین‬

‫جواجہ رکن الدین عیاسی تمرقیدی ین جواجہ حسام الدین عیاسی‪ ،‬لقب دانشمید ناال ین جواجہ‬
‫ناج الدین عیاسی تمرقیدی ین جواجہ کرتم الدین عیاسی ین جواجہ صدر الدین عیاسی ین‬
‫جواجہ صیاء الدین عیاسی ین الشرتف مجمود ین الشرتف مسعود ین الشرتف عیدالقیاح‬
‫عیاسی در شمرقید ین الشرتف عیدالھادی ین الشرتف عیدالرجمان ین الشرتف عیدالرجیم‬
‫ین الشرتف عیدالرزاق ین الشرتف موسی ین امام علی الشجاد ین سیدنا عیدہللا ین سیدنا‬
‫عیاس ین عیدالمطلب‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪142‬‬

‫سحرہ نسب خایدان ع باسنہ عراق‬

‫نسب االشراف قببلہ زبوکان ع باسی – شمالی عراق‬


‫یہ قببلہ چلفاء پنو عباس کی زرپت ہے اورعساپر آل عباس میں م یصوری ہیں۔یمام قبایل عباسیہ‬
‫جو چلفاء کی نسل سے ہوں ایکو مچموعی طور پر آل عباس میں ابو حغقر الم یصور کی زرپت اور نسیت‬
‫سے م یصوری کہا چایا ہے۔‬

‫السیخ خسین ین السیخ خببد ین السیخ زین العایدین ین السیخ مچمود ین السیخ زین العایدین ین‬
‫السیخ مچمد ین السیخ زین العایدین ین السیخ پنر مچمود ین السیخ حضر ین السیخ نحتی ین السیخ‬
‫ائي یکر ین السیخ احمد ین السیخ چلبل ین الملك عز الدین ین مچمد ین مبارك ین‬
‫ی‬‫مس‬ ‫ل‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫غ‬ ‫ی‬‫مس‬ ‫ل‬
‫ل‬ ‫م‬ ‫ی‬ ‫مس‬
‫م عبد ہللا ین ا ب ضر صور ین الطاہر مچمد ین الباصر احمد ین ا صيء ا حسن‬ ‫ض‬ ‫ا‬
‫لم‬
‫ین المسبیچد بوسف ین ا ق یفي مچمد ین المسیظہر احمد ین المقبدي عبد ہللا ین االمنر مچمد‬
‫ین الذجنرة ین الفاتم عبد ہللا ین الفادر احمد ین االمنر اسچاق ین المقبدر حغقر ین المع یصد‬
‫لم‬
‫احمد ین االمنر موفق طلچة ین الم نوکل حغقر ین ا ع یضم مچمد ین ہارون الرسبد ین مچمد‬
‫المہدي ین ابو حغقر الم یصور ین مچمد ین علي ین عبد ہللا الحنر ین العباس ین عبد المطلب‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪143‬‬

‫سحرہ نسب خایدان ع باسنہ سوڈان‪ ،‬براعظم افرتفہ‬

‫قببلة ال بدبربة الخعلنة في السودان‬

‫مچمد البدپر ین شمرہ ین األمنر شرار ین السلطان خسن کردم ین إدرنس ین قصاعة ین عبدہللا ین‬
‫مشروق ین أحمد ین الشرنف إپراهیم حعل چد األشراف الحعلیین ین إدرنس ین قیس ین یمن ین‬
‫عدي ین قصاص ین کرب ین مچمد ین أحمد ین مچمد الملفب یذي الکالع ین سعد ین الفصل ین‬
‫العباس المذہب ین مچمد الکامل ین علي السچاد ین جنر األمة عبدہللا ین سبدیا العباس ین‬
‫عبدالمطلب القرسي الہاشمي‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪144‬‬

‫سحرہ نسب خایدان ع باسنہ مضر‬

‫نسب السادة قببلة المراري‬

‫ل‬
‫مرار ین مچمد المہللي ین علي ین سلیمان ا مسبكفي ین الچاکم یأمر ہللا ین الحسن ین ابو یکر‬
‫ین الحسن ین علي القتي ین المسنرسد یاهلل ین المسیظہر احمد ین عبد ہللا المقبدي ین مچمد‬
‫ین الفاتم ین الفادر ین اسچاق ین حغقر المقبدر ین احمد المع یصد ین االمنر موفق طلچة ین‬
‫لم‬
‫الچل یفة حغقر الم نوکل ین الچل یفة مچمد ا ع یضم ین الچل یفة ہارون الرسبد ین الچل یفة مچمد‬
‫المہدي ین الچل یفة ابو حغقر الم یصور ین مچمد ین علي ین عبد ہللا الحنر ین العباس ین عبد‬
‫المطلب رضی ہللا عیہ‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪145‬‬

‫سحرہ نسب خایدان ع باسنہ – کردس بان‬

‫نسب السادة اشرة النهدب بابنة‬

‫االمنر سیف الدین ین االمنر مچمد ین االمنر پہاء الدین ین الملك چلبل ین عز‬
‫ی‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫ض‬ ‫غ‬‫لمسی‬
‫م‬ ‫ب‬‫مس‬
‫م عبد ہللا ین ا ضر صور ین‬ ‫الدین ین ابو نضر مچمد ین مبارك ین ا‬
‫لم‬ ‫ل‬
‫الطاہر مچمد ین الباصر احمد ین ا مسیصيء الحسن ین المسبیچد بوسف ین ا ق یفي‬
‫مچمد ین المسیظہر احمد ین المقبدي عبد ہللا ین االمنر مچمد ین الذجنرة ین الفاتم عبد‬
‫ہللا ین الفادر احمد ین االمنر اسچاق ین المقبدر حغقر ین المع یصد احمد ین االمنر‬
‫لم‬
‫موفق طلچة ین الم نوکل حغقر ین ا ع یضم مچمد ین ہارون الرسبد ین مچمد المہدي ین‬
‫ابو حغقر الم یصور ین مچمد ین علي ین عبد ہللا الحنر ین العباس ین عبد المطلب‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪146‬‬

‫سحرہ نسب خایدان ع باسنہ ابران‬

‫نسب االشراف آل اشماع بل‬

‫اشماعبل ین ہارون ین احمد ین علي ین علي ین المبارك ین علي ین عبد السالم ین‬
‫سعبد ین عبد الرحمن ین طلچة ین احمد ین اشماعبل ین سلیمان ین حغقر ین ابو حغقر‬
‫عبد ہللا الم یصور ین مچمد الکامل ین علي السچاد ین عبد ہللا ین العباس ین عبد المطلب‬
‫رضي ہللا عیہ‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪147‬‬

‫سحرہ نسب خایدان ع باسنہ عراق‬

‫نسب السادة ال حمزہ‬

‫حمزة ین علي ین عمر ین خسین ین عمر چلتي ین احمد اآلي پبك ین االمنر راعب ین‬
‫عبدہللا ین مچمد الماچد ین الچل یفة حمزہ الفاتم یأمر ہللا ین الچل یفة مچمد أبو عبد ہللا الم نوکل‬
‫ل‬ ‫ل‬
‫علی ہللا ین الچل یفة ابویکر أبو ا قیح المع یصد یأمر ہللا ین الچل یفة سلیمان أبو الرپ یع ا مسبكفي یأمر‬
‫ہللا ین الچل یفة احمد الچاکم یأمر ہللا ین خسن ین ابویکر ین خسن ین علي القتي ین الچل یفة‬
‫الفصل المسنرسد یاهلل ین الچل یفة أحمد المسیظہر یأمر ہللا ین الچل یفة عبدہللا أبو الفاشم المقبدي‬
‫یأمر ہللا ین األمنر مچمد ذجنرة الدین ین الچل یفة عبدہللا الفاتم یأمر ہللا ین الچل یفة احمد الفادر‬
‫یاهلل ین األمنراسچاق ین الچل یفة حغقر المقبدر یاهلل ین احمد المع یصد یاهلل ین أألمنر طلچة الموفق‬
‫غ‬ ‫ی‬‫مس‬ ‫ل‬
‫چ‬
‫م یاهلل ین ال ل یفة ہارون الرسبد ین‬ ‫ض‬ ‫ین الچل یفة حغقر الم نوکل یاهلل ین الچل یفة مچمد ا‬
‫الچل یفة مچمد أبوعبد ہللا المہدي ین الچل یفة عبدہللا أبو حغقر الم یصور ین مچمد ین علي السچاد‬
‫ین عبدہللا جنر األمة وپرحمان القران ین العباس ین عبد المطلب الہاشمي‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪148‬‬

‫سحرہ نسب خایدان ع باسنہ متجدہ عرب امارات‬

‫نسب السادة آل طاہر أمراء قبایل ال بلوش‬

‫الربیس طاہر ین منر مچمد ین منر زہري ین منر یاج ین منر درك ین منر ساہین ین منر‬
‫مچمد ین منر عامر ین منر یکر ین منر خسن الکورکیج ین منربوت ین منر بود پبدہ ین منر‬
‫إپراهیم ین منر أسنر ین منر حبدر ین منر فرنش ین االمنر حمزہ ین مچمد ین ابو یکر ین‬
‫سلیمان ین احمد ین خسن ین ابو یکر ین خسن ین علي ین الفصل ین أحمد ین عبدہللا‬
‫ین مچمد الذجنرة ین عبدہللا ین احمد ین اسچاق ین المقبدر حغقر ین المع یصد احمد ین‬
‫لم‬
‫الموفق طلچة ین حغقر الم نوکل ین مچمد ا ع یضم ین ہارون الرسبد ین مچمد المہدي ین عبدہللا‬
‫الم یصور ین مچمد الکامل ین علي السچاد ین عبدہللا ین العباس ین عبدالمطلب الہاشمی‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪149‬‬

‫شحرہ نسب حاندان ع باسنہ ثمن‬

‫نسب االشراف آل اتراہیم الحعلي‬

‫مجمد أبولکیلك ین نادي ین إدرنس الہارب ین الفقیہ مجمد ین الفقیہ أجمد ین جامد (جمیر)‬
‫ین عوض ین رناط األکیر ین مشمار ین شرار ین سلطان حسن کردم الفوار ین ادرنس ائي‬
‫ل‬
‫الدنس ین قضاعة ین عیدہللا جرقان ین مشروق ا عنسي ین أجمد الیمائي ین ابراہیم حعل‬
‫( والیہ اللقب ) ین إدرنس ین قنس ین تمن ین عدي ین قضاص ین کرب ین مجمد‬
‫ہاطل ین أجمد ین مجمد ذي الکالع الجمیري ین شعد ین الفضل ین العیاس ین مجمد‬
‫الکامل ین علي الشجاد ین عیدہللا چیر االمة ین العیاس ین عید المطلب رضي ہللا عیہ‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪150‬‬

‫شحرہ نسب حاندان عباسنہ سام‬

‫نسب االشراف بني عبد المولی في حلب‬

‫عید المولی ین شرف الدین ین بوشف ین شہاب الدین ین اجمد ین سالم ین علي ین‬
‫اشماعیل ین حسین ین عید الملك ین ابراہیم ین اجمد ین حعفر ین عید الصمد ین حعفر‬
‫ین علي ین صالح ین علي الشجاد ین عید ہللا ین العیاس ین عید المطلب رضي ہللا عیہ‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪151‬‬

‫اعزازات براتے تق یب االشراف العباس یین‬

‫اسامہ علی عباسی‬


‫ب‬ ‫ح‬
‫ی‬ ‫ل‬
‫•‬ ‫پرصعنر یاک و هبد میں آیاد چایدان عباسیہ کے پہلے قارغ ا ل ق یب‬
‫ن‬ ‫ص‬

‫مقرر ہونے۔‬

‫•‬ ‫عالم اسالم میں چایدان عباسیہ کے کم عمر پرین نق یب ہونے کا اعزاز‬
‫چاصل کبا۔‬

‫•‬ ‫چایدان ڈھویڈ عباسیہ کا پہال درست انسائی سحرہ نسب لکھنے کیساتھ کیساتھ‬
‫ڈھویڈ عباسی قب بلے کا نسب چایدان عباسیہ کے مرکزی نفاپت چانے اور عرب‬
‫نقباء پتی عباس سے چاری اور نصدبق کروا کر یاقبامت چایدان عباسیہ مری ‪.‬ہزارہ‬
‫و کسمنر کے نسب کو محقوظ کبا۔ ڈھویڈ عباسی قببلے کے معنرصین کا رد مرکزی‬
‫نفاپت االشراف العباسیین عراق سے چاری کروایا۔‬

‫•‬ ‫ڈھویڈ عباسی قب بلے کا نسب نقباء و نسابین پ نو عباس سے نصدبق کروانے‬
‫کیساتھ دیگر سادات پ نو ہاشم کے ادارہ چات نفاپت االشراف عراق اور نفاپت‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪152‬‬

‫االشراف الحسییہ الکبالپیہ اور نفاپت االشراف اھلب یت ایڈیا سے نصدبق کروا کر‬
‫ڈھویڈ عباسی قب بلے کے نسب پر سبادت کو قبایل پتی ہاشم سے محقوظ و مامون‬
‫کروایا۔‬

‫•‬ ‫ڈھویڈ عباسی قب بلے کی یارنخ و انساب کو عرئی زیان میں لکھ کر سعودی‬
‫عرب‪ ،‬سام ‪.‬عراق‪ ،‬مضر اور اردن کے نقباء یک پہیچا کر کبائی صورت میں ا پنے‬
‫چایدان کی یارنخ کو دپبا تھر میں م یعارف کروایا۔‬

‫•‬ ‫ڈھویڈ عباسی قب بلے کو مرکزی نفاپت چانے میں رخسنر کروانے اور نسب‬
‫نصدبق کرنے کیساتھ کیساتھ اسکی سبادت اور عنر عباسی مصیفین کے یمام‬
‫اعنراصات کو یاطل فرار دیا۔ڈھویڈ عباسی قببلے کو نفاپت االشراف العباسیین‬
‫الھاشم یین سے رخسنر کروانے کب یعد یاقبامت اسکے نسب پر مہر نصدبق و سبادت‬
‫چاری کروا کر اسکو پ نو عباس کا ایک رخسنر ڈ قببلہ پبایا۔‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪153‬‬

‫*تق یب العباس یین اسامہ علی عباسی*‬


‫خ‬ ‫ل‬ ‫خ‬ ‫ل‬
‫اسامہ علی عباسی کا شمار قارغ ا ل ماہر نسب ) یببالوجسٹ (‪،‬قارغ ا ل و سبد‬
‫ب‬ ‫ص‬ ‫ت‬ ‫ح‬ ‫ب‬ ‫ص‬ ‫ت‬

‫یاقنہ تق یب ‪ ،‬کالم تگار‪ ،‬مخقق ‪ ،‬مصیف اور مؤرحین میں ہویا ہے۔ آتکا اصل یام اسامہ گل‬
‫ق‬
‫رحمان عباسی ہے حبکہ آپ ا ب تے لمی یام اسامہ علی عباسی کے یام سے عوام الباس‬
‫میں مسہور و معروف ہیں۔ آپ کا آیانی تعلق تبروٹ کالں‪ ،‬بزد کوهالہ مری سے ہے اور‬
‫آپ تبروٹ کی معروف کارویاری سخصیت گل رحمان عباسی کے بڑے صاحبزادے‬
‫ہیں۔نسب کے لجاظ سے آتکا تعلق ڈھویڈ عباسی قببلے کی رببال ڈھویڈ ساخ سے ہے حبکہ‬
‫ت‬
‫تبروٹ کالں کے معزز اور مذہنی خابوادے بواٹنسال برادری سے ہے ۔ اببدانی علتم‬
‫تبروٹ کالں سےہمنشہ امببازی تمبروں سے خاصل کی حبکہ مببرک گربن لببڈ ببلک سکول‬
‫م‬
‫تھوربن سے لڑکوں میں اول بوزنسن لبکر ‪% 86‬تمبروں سے یاس کبا۔ آپ تے کمل‬
‫سکالرسپ بر بتجاب کالج آف اتقارمنسن اببڈ ببکبالوجی راولببڈی سے اتبرمبڈبٹ کا امتجان‬
‫امببازی تمبروں سے یاس کبا ۔ اسکے تعد آپ تے خاربرڈ اکاؤب ینسی کی ڈگری اسالم آیاد‬
‫سکول آف بزنس اببڈ م یبتحمیٹ سے شروع کی مگر حبد عرصہ تعد خاربرڈ اکاؤب ینسی کی تعل مت‬

‫کو حبریاد کها ۔ اسکے تعد آپ تے یارانی زرعی بوب نورسنی میں کمب نوبر ساٹنشز کے مضامین میں‬
‫ت‬
‫داخلہ لبا اور گرنجونسن کی علتم خاصل کی۔‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪154‬‬

‫یارنخ اور علم االنساب کے جوالے سے اسامہ علی عباسی عالم اسالم میں آیاد خایدان‬
‫عباسنہ کی یارنخ و سحرہ خات کے ادارے اور مرکزی تقابت خاتے تقابت االشراف‬
‫العباس یین الھاشم یین عراق سے تق یب العباس یین عراق السبد حبدر تعمان العباسي‬
‫الهاشمي سے علم االنساب میں قارغ التخصبل اور تقابت یاقنہ ہیں۔ اس کے عالوہ عا مل‬

‫اسالم میں آیاد من حملہ قبایل ب نو ھاشم سادات قاطمنہ‪ ،‬علوی‪ ،‬عباسی‪ ،‬حعقری‪ ،‬عقبلی‬
‫اور خارنی کے مرکزی تقابت خاتے تقابت االشراف عراق اور انساب صخف الھاشمنہ‬
‫عراق سے تھی نسلسلہ تقابت تضدبق سدہ اور وانسنہ ہیں۔ آپ ملک یاکسبان میں خایدان‬
‫عباسنہ کے بهلے تق یب العباس یین )مقنی اعظم علم االنساب ( اور عالم اسالم میں خایدان‬
‫عباسنہ کے سب سے کم عمر بربن تق یب العباس یین ہیں۔ اسکے عالوہ آپ تقابت‬
‫االشراف اھلب یت الھبد‪ ،‬ایڈیا سے سبد یاقنہ اور عرب کے مسہور مخقق اور نسابہ تق یب ب نو‬
‫هاشم الستخ فرید الدبن الکبالنی سے تھی سبد یاقنہ اور ا یکے ادارے تقابت االشراف الحسینہ‬
‫الکبالبنہ تعداد عراق کے ممبر تھی ہیں۔ اسامہ علی عباسی خایدان ڈھویڈ عباسنہ کی یارنخ‬
‫ل‬
‫اور علم االنساب بر آرب ی کلز و مضامین کھ تے ر ہ تے ہیں حبکہ خایدان عباسنہ شمالی یاکسبان‬
‫کی یارنخ بر آیکی تضاب یف "عباسی الحراسانی"‪”،‬بزکرہ مساہبر عباسبان کوہسار” اور‬
‫ہرات سے کشمبر یک "موجود ہیں۔اسکے عالوہ ڈھویڈ عباسی قببلے بر لکھے۔ گ تے عرنی زیان"‬
‫میں بهلے کباب "العباسب نون فی الشمال الباکسبان "کے مؤلف ہیں۔‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬
‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬ ‫‪155‬‬

‫اسامہ علی عباسی ففہ میں امام اعظم ابو حب یفہ رح کے تبروکار ہیں حبکہ طرتقت میں آپ‬
‫کا تعلق سلسلہ القادربہ سے ہے اور آپ الستخ سبدیا عبدالقادر حبالنی رح ‪,‬السبدیا بهاؤ‬
‫الدبن الحس نی الگبالنی رح اور سلطان العارقین حضرت سلطان یاھو رح کے مقلد ہیں۔‬
‫آتکا تعلق حماعت اهل تضوف سے ہے اور تضوف بر آیکی تضاب یف السلسلہ الشرتعہ فی‬
‫طرتفہ القلبدربہ ‪ ،‬بور االبرار فی شر االشرار اور العین الجلی فی المبازل عساق علی ہیں۔‬
‫‪،‬تضوف بر آ یکے مضامین وآرب ی کلز العین الجلی فی المبازل عساق علی‪ ،‬اهل تضوف و مخیت‬
‫قلسفہ رومی و عزالی ‪،‬وافعہ کریالء و مسلک جق موجود ہیں ۔ آپ کا ب یعام مجلوق کے ل تے‬
‫امن ‪.‬مخیت و سالمنی ہے اور یالتقربق فوم‪ ،‬مسلک‪ ،‬مذہب ‪ ،‬حماعت آ یکے دروازے تمام‬
‫بنی بوع انسان کے ل تے کھلے ہیں۔‬

‫الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی‬

You might also like