Professional Documents
Culture Documents
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 2
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 3
ضفل
سیدنا أنا ا ل عیاس ین عیدالمطلب
رضی ہللا تعالی عنہ
مؤلف
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 4
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 5
ب ل
ا ظھور االنساب من نی عباس
مؤلف
سن النشر
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 6
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 7
حضرت عبد ہللا بن عباس رضی ہللا عنہ ببان کرتے ہیں
اے پتی ع بد المطلب میں نے یمہارے لنے ہللا نعالی سے بین جنزیں مایگیں
اور میں نے یہ تھی دعا مایگی تھی کہ ہللا نعالی یمہیں سخی پہادر اور رحمدل پبادے
۔ حبانچہ اگر کوئی آدمی رکن اور مفام اپراهیم کے در مبان کھڑا ہو کر یماز پڑھبا ہو اور
روزہ دار ہو تھر وہ فوت ہو چانے لبکن وہ مچمد صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم کے اہل
پ یت )چایدان (سے نغض رکھبا ہو بو وہ دوزخی ہے۔
مسبدرک الچاکم
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 8
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 9
جاری و جلیا رہا ،عربوں یے اس بر بوجہ و محیت زنادہ کی بو وہ اس علم میں بوری دپیا میں
مشہور و معروف ہویے۔ دور جاہل یت میں بھی عرب علم االنساب اور شعر گوئی میں ممیاز
جایے جایے ب ھے۔ دور اسالم اور تعیت پ بوی کے تعد دین اسالم یے ان علوم بر کوئی
ناپیدی نا روک بوک نہیں لگائی نلکہ برمزی شرتف کی رواپت موجود ہے جہاں آئحضرت
صلی ہللا تعالی علیہ وآلہ وسلم یے علم االنساب کو سیکھنے کی ناکید کی ناکہ تم ا پنے عزبز و
اقرناء اور رسیہ داروں کے سابھ حسن سلوک کرسکو ،ناکہ انک انسان کو ا پنے جوئی رشبوں
کی نہجان اور قدر و اہم یت معلوم ہوسکے اور اشکا مفضد آنس میں ناہمی صلہ رجمی اور حسن
سلوک بھا۔ دور پ بوی میں علم االنساب میں سب سے زنادہ ماہر سحضیت سیدنا ابونکر
الضدبق رضی ہللا تعالی عیہ ،سیدنا عیاس ین عیدالمطلب رضی ہللا تعالی عیہ ،سیدنا علی
این ائی طالب کرم ہللا تعالی وجہہ الکرتم اور سیدنا عقیل ین ائی طالب رضی ہللا تعالی عیہ
کو ممیاز گردانا جانا بھا۔ سیدنا ابونکر الضدبق رضی ہللا تعالی عیہ کے م تعلق انک جدپث کی
رواپت موجود ہے
ق
"أنا نکر اعلم قرنش نأنسیھا ،وأن لی یھم نسیا".
" ابونکر رض ،قرنش کے نسب کو سب سے زنادہ جا پنے والے ہیں اور میرا نسب بھی
قرنش ہی ہے".
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 10
گو کہ آئحضرت پبی کرتم کی زنان میارک سے جود اس علم کی اقاد پت اور اسکے علوم میں
ماہر ہویے کے شیب سیدنا ابونکر الضدبق رضی ہللا تعالی عیہ کو قرنش کا سب سے بڑا
نسایہ کہا گیا۔ آئحضرت کا قنیلہ عرب کے ممیاز قیانل میں "قرنش" بھا اور قرنش کے
قرپیا 13سے زاند قیانل ب ھے جن میں پ بو عدی ،پ بو پیم ،پ بو ھاشم ،پ بو اسد ،پ بو بوقل ،پبی
محزوم ،پبی زہراء اور پ بو امیہ وعیرہ سامل رھے جن میں آئحضرت صلی ہللا تعالی علیہ وآلہ
وسلم کا قنیلہ اور جاندان پ بو ھاشم بھا جو کہ آ نکے بردادا جان سیدنا ھاشم علیہ السالم سے
منسوب ہوکر پ بو ہاشم کہالنا۔ پبی ہاشم کا سلسلہ نسب بوں پیان کیا جانا ہے کہ
گو کہ عربوں میں علم االنساب کی اہم یت زمایہ قدتم سے لیکر موجودہ دور نک رہی اور آج
بھی نالحضوص علم االنساب میں پ بو ھاشم (سید ،علوی ،عیاسی ،حعفری ،عقیلی اور جارئی)
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 11
تمام عالم عرب بر جھایے اور علم االنساب کے علم کو زندہ ر کھے ہویے ہیں۔ علم
االنساب انک قدرئی علم ہے جو کہ ضرف محضوص ذہ بوں اور محضوص لوگوں کے لنے ہونا
ہے یہ علم قدرت ک تطرف سے انک ئحفہ و عطیہ ہونا ہے۔ زمایہ قدتم میں جننے بھی
عرب و عجم کے نسابین ہویے ب ھے وہ ا پنے دور کے بڑھے لکھے قاصل اور مفنیاں
حضرات ہویے ب ھے جنہوں یے قفہ ،علم االنساب اور نارئخ بر تضن تف کی ہوں گوکہ یہ
علم کسی زمایے میں بڑے اوج کمال اور برقی کی میزل بر ہونا بھا گوکہ زمایہ جال میں
اس علم کی قدر و اہم یت و اقاد پت کھوجکی ہے۔ برصعیر ناک و ہید میں قدتم دور میں
برہمن پیڈت ا پنے نسب کا جاص جیال رکھنے ب ھے اس وجہ سے وہ برصعیر ناک و ہید میں
اس علم میں ممیاز گردایے جایے ہیں نایں وجہ آج بھی راج بونایہ رناشبوں کے مہاراجاؤں
کی اوالد میں نسبی تفاجر اور علم االنساب کہیں نا کہیں ضرور موجود ہونا ہے۔
"الظھور االنساب من پبی عیاس" علم االنساب (نسب کے علم) بر انک جامع اور مح تضر
تضن تف مرپب کریے کا جیال اس وجہ سے آنا کہ ہمارے جدامجد سیدنا عیاس ین
عیدالمطلب علیہ السالم عالم عرب میں علم االنساب میں انک بڑے بنسواء اور اسیاد تضور
کنے جایے ب ھے لہذا ا نکے سلسلہ نسب سے ہویے کی نسیت یہ جیال مزند گہرا ہوا کہ
جنیا بھی علم االنساب کے م تعلق پیدہ ناچیز کے ناس علم ،اصول و صواتط اور شراتط موجود
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 12
ت
ہوں انکو انک ضن تفی شکل دی جایے ناکہ علم االنساب کے علم بر انک جامع اور مدلل
تضن تف ممکن ہوسکے۔ عرب میں علم االنساب بر کبی کیب موجودہ دور میں بھی نسابین
ل
یے کھی ہیں جن میں اصول و صواتط ،قابون اور شرح پیان کی گبی ہیں۔ علم االنساب
انک ناقاعدہ علم اور انک اصول ہے حس میں اسکی اصطالجات ،شراتط و صواتط اور اصول
ل
شرح موجود ہویے ہیں اور علم االنساب میں قارغ ا ل ص کو نسایہ نا ماہر نسب
ح
س ی صحی
(جینیالوحسٹ) کہا جانا ہے ،اس میں بھی محیلف درجات تق یب ،نسایہ اور مشحر ہیں اور
ہر سحص اپبی اشتطاعت کے مطابق اس میں داجل ہونا ہے۔ علم االنساب میں مقبی
ل
سے مراد تق یب کے ہیں جیکہ علم االنساب میں قارغ ا یحصیل سحص کو نسایہ کہا جانا
ہے جیکہ سحرہ نسب لکھنے والے کو مشحر نا سحرہ بونس کہا جانا ہے حسکی تفاصیل ،قابون
اور اصول و صواتط آگے اس کیاب میں پیان ہیں۔
طالب دعا
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 13
:نشرنح
پ نو عباس )عباسی(حضرت سبدیا اپراهیم چلبل ہللا علیہ السالم کے فرزید حضرت"
،اشماعبل زپیح ہللا علیہ السالم کی نسل سے یمام عرب قبایل میں سب سے زیادہ معزز
شردار اور شرنف قببلے ،پ نو ہاشم سے آنحضرت صلي ہللا علیہ وآلہ وسلم کے پردادا السبد
ہاشم ین عبدالمباف علیہ السالم اور دادا السبد عبدالمطلب ین ھاشم علیہ السالم کا جون
ہیں ،آنحضرت چاتم الیبیین حضرت مچمد مصطفی صلی ہللا نعالی علیہ وآلہ وسلم کے
ح
ق یفی چچا السبد العباس ین عبدالمطلب رضی ہللا عیہ کی اوالد اور جون ہیں اور الحرمین
".الشرنفین )چایہ کعیہ (کے چادم اور م نولی ہیں
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 14
چایدان عباسیہ کے چدامچد سبدیا ایاالفصل عباس ین عبدالمطلب رضی ہللا نعالی عیہ
ح
آنحضرت پتی کرتم صلی ہللا نعالی علیہ وآلہ وسلم کے ق یفی چچا چان اور چلبل الفدر صچائی
رسول ہیں جو کہ قدتم االسالم اور مم یع ق نوض و پرکات اور رسد و ہداپت ہیں۔ یمام چلفانے
راسدین ،اھلب یت اطہار اور اصچاب رسول آنکا پہاپت ادب و اجنرام اور عزت فرمانے
ت ھے۔ آنحضرت صلی ہللا نعالی علیہ وآلہ وسلم نے سبدیا عباس ین عبدالمطلب رض کے
م یعلق فرمایا کہ یہ منرے چچا عباس ہیں اور یمنزلہ والد کے ہیں )نعتی منرے لنے
منرے والد کی مبل ہیں(۔ فرنش کے سخی اور سب سے زیادہ صلہ رحمی کرنے والے
ہیں۔ منرے لنے منرے اچداد کی نسائی ہیں گویا یہ الفاظ عاپت محیت و انس کا عملی
:یمویہ ہی تھا کہ آنحضرت صلی ہللا نعالی علیہ وآلہ وسلم نے آ یکے لنے فرمایا
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 15
سبدیا عباس ین عبدالمطلب کی پبدانش آنحضرت کی پبدانش سے فرپبا 3سے 5پرس قبل
ہوئی۔ آیکو نچین میں ا پنے والد سبدیا عبدالمطلب ک یطرف سے یارنخ اور علم االنساب کے
علوم و اصول سکھانے گنے۔ آیکو جوائی میں ہی چایہ کعیہ کی م نولی ،عمارۃ و سفایہ مسچد
الحرام اور چاح نوں کو آب زمزم یالنے کی زمہ داری عباپت کی گتی۔ مسچد الحرام میں امن
و امان کو قاتم رکھبا اور کسی قسم کا لڑائی حھگڑا اور گالم و گلوچ یا ہونے د پبا ،آ یکے سنرد ہی
تھا گویا سبدیا عباس رض یاقی افراد کو چایہ کعیہ کا ادب و اجنرام سکھایا کرنے ت ھے۔ آپ
ا پنے تھاپ نوں حضرت ابو طالب ،سبدیا عبدہللا ،سبدیا امنر حمزہ ،سبدیا صرار کے ہمراہ مکہ
مکرمہ میں رہانش پزپر ہونے اور آنکا شمار ربیس القرنش )فرنش کے مالداروں( میں ہویا
تھا۔ زمایہ چاہل یت میں تھی سبدیا عباس ین عبدالمطلب رض ایک مالدار اور یارعب
سحصیت نصور کنے چانے ت ھے اور عوام الباس میں صاجب چالل و حمال گردانے چانے
ت ھے۔
آ یکے چلیہ مبارک کے م یعلق علمانے کرام ،مؤرخین اور مچدبین نے پہت جونصورت ایداز
میں نحرپر فرمایا ہے۔ یارنخ اور اچاد پث کی کیب میں واقعات درج نے کہ ایک یار آپ
آنحضرت صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم سے ملنے نشرنف النے بو سبدیا ابویکر الصدبق رض ،حصور
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 16
کے پہلو میں نشرنف فرما ت ھے۔ آیکو دیکھ کر فورا کھڑے ہونے اور اپتی چگہ ببیھنے کو بیش
کی خس پر آنحضرت نے فرمایا "بیسک ابویکر ،ایک عزت و مفام واال ہی دوشرے عزت و
مفام والے کے مفام کو شمچھبا اور پہچاپبا ہے ".سبدیا عمر قاروق رض اور سبدیا حبدر الکرار
علی ین ائی طالب رض آنکا پہاپت ادب و اجنرام فرمانے حتی کہ اگر سواری پر سوار ہونے
اور دیکھنے کہ سا منے سے سبدیا عباس ین عبدالمطلب رض نشرنف الرہے ہیں بو فورا
سواری سے پیچے اپر چانے اور آپ سے مصافچہ اور دعا سالم کرنے۔ سبدیا علی ین ائی
طالب رض اکنر کہا کرنے کہ اے چچا مچھ سے ہمیشہ راضی رهبا یلکہ آپ نے ا پنے ببنے
حضرت عباس علمدار السھبد کا یام تھی ا پنے چچا س بدیا عباس کے یام پر ہی عباس نجوپز
کبا خسکے معائی "پیھرے ہونے سنر "کے ہیں۔ حضرت ابوطالب کے ببنے اور سبدیا علی
کے تھائی سبدیا عقبل ین ائی طالب کی کفالت اور پرورش سبدیا عباس ین عبدالمطلب
رضی ہللا نعالی عیہ کے ہاں ہی ہوئی تھی گویا چابوادہ اہلب یت اطہار یک خسم و یک چان
تھا۔ سبدیا عباس ین عبدالمطلب رضی ہللا کے چلیہ مبارک کے م یعلق م یعدد علمانے
کرام اور مؤرخین نے لکھا ہے کہ ایک مرپیہ سبدیا عباس ین عبدالمطلب رضی ہللا نعالی
:عیہ یارگاہ پ نوی میں چاصر ہونے اور آنکا چلیہ مبارک انسا ہے کہ
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 17
آپ شرنف ال یفس اور یااطمببان ہیں۔ آیکو اگر کوئی د یکھے بو دل میں رعب و دیدیہ اور
ہب یت طاری ہو۔ آنکا ریگ پہاپت شرخ و سقبد (شرخی مایل سقبد )اور آپ وحیہہ ،پہاپت
جونصورت اور خسین و حمبل ہیں۔ آنکا قد دراز اور خسم مصنوط ہے۔ لمتی گھتی زلفیں اور
زمایہ عرب کے دسنور (رشم و رواج )کے مطابق آپ یالوں کی خببا پبایا کرنے ت ھے۔ آیکی
آواز پہاپت گرچدار و رعب دار تھی حتی کہ نغض مؤرخین نے لکھا ہے کہ عباس ین
عبدالمطلب رضی ہللا نعالی عیہ کی آواز اور نکار اپتی یلبد تھی کہ آ یکے جرواہے جب یکریاں
جرانے مکہ مکرمہ کی پہاڑبوں پر چانے بو آیکی آواز سن کر دویارہ لوٹ آنے۔ آ یکے خسن و
،حمال کا ایک واقعہ بوں پبان کبا چایا ہے کہ ایک مرپیہ سبدیا عباس ین عبدالمطلب رض
آنحضرت صلی ہللا نعالی علیہ وآلہ وسلم ک یطرف نشرنف الرہے ت ھے بو آنحضرت آیکو دیکھ کر
مسکرانے لگے ،آپ نے کہا یارسول ہللا ،ہللا یاک آ یکے چہرے کو ہمیشہ مسکرایا ر کھے ،آجر
آپ ک نوں بیسم فرما رہے ہیں؟ آنحضرت نے فرمایا کہ چچا مچھے آ یکے خسن و حمال نے
نےچد لطف دیا ہے۔ زمایہ قدتم میں یہ فول عربوں میں مشہور تھا کہ خس نے خسن و
ی
حمال ،علم و ادب اور سچاوت د کھتی ہو وہ عباس ین عبدالمطلب رضی ہللا نعالی عیہ کے
گھر کا رخ کرے۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 18
عباس (رضی ہللا نعالی عیہ )مچھ سے ہیں اور میں عباس (رضی ہللا نعالی عیہ )سے "
".ہوں
اس چدپث مبارکہ کے الفاظ عاپت محیت کے الفاظ ہیں خس سے حصورﷺ کی ا پنے چچا
حضرت سبدیا عباس رضی ہللا نعالی عیہ سے محیت معلوم ہوئی ہے۔ حصور اکرم صلی ہللا
نعالی علیہ وآلہ وسلم کے چچا اور چایدان عباسیہ کے مورث اعلی سبدیا عباس ین
عبدالمطلب رضی ہللا نعالی عیہ کون ت ھے؟ انکا کردار اور سنرت مبارکہ کبا تھی؟ ا یکے
چاالت زیدگی اور واقعات زیدگی کیسے گزرے؟ یالسیہ سبدیا عباس ین عبدالمطلب رضی ہللا
عیہ کا کردار ایک روسن نصوپر ہے خسکی پنروی کرکہ دپبا و آجرت میں کامبائی و کامرائی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 19
ممکن ہے۔ سبدیا عباس ین عبدالمطلب رضی ہللا عیہ کی اوالد کو چا هنے کہ ا پنے چدامچد کی
سنرت و کردار کی پنروی کریں اور ایکو اپبا رول ماڈل پبابیں۔ سبدیا عباس ین عبدالمطلب
رضی ہللا نعالی عیہ کی سنرت اور چاالت زیدگی پر ایک مح یضر مگر چامع مضمون
پزکرہ ساقی الحرمین ،چاتم المہاجرین ،سبد العرب السبدیا عباس ین عبدالمطلب رضی ہللا*
*نعالی عیہ
*نسب*
سبدیا عباس ین عبدالمطلب رضی ہللا نعالی عیہ کا نعلق عرب کے مشہور قببلہ فرنش
ٓ
کے چایدان پ نو ھاشم سے تھا .اپ کے والد کا یام یامی حضرت عبدالمطلب ین ہاشم ین
عبدالمباف ین قصی ین کالب ین مرہ ین کعب ین جزیمہ ین مضر ین پزار ین معد ین
عدیان
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 20
حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ کے کل گبارہ تھائی اور حھ پہییں تھیں .ان میں
ح
ق یفی تھائی صرارہ ین عبدالمطلب ت ھے یاقی تھائی عالئی ت ھے۔
*چایدائی وچاہت*
حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ کے یمام پڑے تھائی پہادر اور سخی ت ھے .صرارہ ین
ح
عبدالمطلب جو ق یفی تھائی ت ھے پہاپت سخی ت ھے ،حضرت حمزہ رضی ہللا نعالی عیہ پڑے
،پہادر ت ھے ،ابوطالب پڑی سان کے مالک ت ھے‘ عبدالمطلب کے نعد وہی شردار پنے
ح ی م پہ ٓ
،عنراق ا نسے پہادر ت ھے کہ کوئی ان کے مفا لے یں یں ا یا تھا۔ ضرت سبدیا عبدہللا
ٓ
والد ماچد انحضرت ﷺ پہت جونصورت اور ہمہ صفت موصوف ت ھے۔ چارث پڑے پہادر
ٓ
اور پڑے قباض ادمی ت ھے۔ العرض حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ کا یمام چایدان زمایہ
چاہل یت میں معزز و ممباز گبا چایا تھا اور پہی لوگ سب کے چاکم اور ربیس ت ھے۔ چج کے
موشم میں یمام چچاج کو اپہی کے پہاں سے کھایا اور یائی مال کریا تھا اور یہ لوگ پہاپت
ٓ
سنرخسمی سے چچاج کی چدمت کبا کرنے ت ھے۔ انحضرت ﷺ کے م یعوث ہونے سے قبل
ہی حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ اعلی درجہ کے سخی ت ھے۔
*پبدانش*
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 21
حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ 566ء میں واقعہ قبل سے بین پرس پہلے پبدا ہونے
ٓ
اور انحضرت ﷺ کی والدت واقعہ قبل ہی کے سال ہوئی۔ اس خساب سے حضرت
عباس رضی ہللا نعالی عیہ حصور پتی اکرم ﷺ سے عمر میں بین سال پڑے تھے۔ حضرت
عباس رضی ہللا نعالی عیہ کی عمر یانچ سال کی ہوئی بو انفاقیہ طور پر کہیں گم ہو گنے جویکہ
پہاڑی ملک تھا ،ان کی والدہ محنرمہ کو پڑی قکر ہوئی ،اپہوں نے اسی وقت یذر مائی کہ اگر
عباس مچھ کو مل گنے بو میں پ یت ہللا پر جرپر و د پباج کا جو پہاپت بیش قیمت کنڑا ہویا
ہے عالف جڑھاوں گی۔ یذر ما پنے کے نعد ہی حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ مل گنے
بو ان کی والدہ نے یذر بوری کی۔ حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ کی والدہ ہی وہ اول
عرب چابون ہیں حیہوں نے بیش پہا کنڑے کا عالف پ یت ہللا کو پہبایا۔ اس کی وجہ یہ
ہے کہ یہ ساہی چایدان سے تھیں اور پہت مالدار تھیں۔ حضرت عباس رضی ہللا نعالی
عیہ جب سن یمنز کو پہیچے بو علم االنساب ،علم یارنخ ،علم ادیان کے علوم سکھانے گنے
جویکہ عرب میں یہ علوم عزت کی نگاہ سے د یکھے چانے ت ھے حصوصا علم االنساب (سحرہ
نسب کا علم )ک نویکہ حضرت اپراهیم و اشماعبل علیہما السالم ہی کے زمانے سے پراپر یہ
پ ٓ ب ع س ن م ت چ ٓ
جنر لی ارہی ھی کہ عرب یں ل اشما ل ہی سے تی اجرالزمان پبدا ہوں گے .اس
وجہ سے علم االنساب کا پہت حبال تھا۔ حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ کے والد
ت ب ی ه ٓ ٓ
عبدالمطلب اور ان کے ایاواچداد ا پنے اپ کو لت اپرا می پر پ النے ھے حبانچہ ان کی
م
پرہنز گاری یمام فرنش میں مشہور تھی۔ پہی وجہ ہے کہ حضرت عبدالمطلب کے نعد
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 22
جب حضرت عباس کی عمر گبارہ پرس کی تھی اور یاوجود یہ کہ اور تھی ان کے تھائی موجود
،ت ھے مگر فرنش نے حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ میں علم ،سچاعت ،سچاوت
سبادت ،چایدائی صلہ رحمی دیکھ کر اپہیں پ یت ہللا کا مچاقظ مبیحب کبا اور سب نے
یاالنفاق یہ اعالن کبا کہ اگر کوئی حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ کا کہبا یہ مانے گا بو
اس کو ساری فوم کا مفایلہ کرنے کے لنے پبار ہوچایا چا هنے حبانچہ حضرت عباس رضی
ت ٓ
ہللا نعالی عیہ ہمیشہ پ یت ہللا کی حفاظت میں ا پنے وقت کو صرف کبا کرنے ھے اور اپ
نے اس قدر احھا اپ یطام کبا کہ کسی کی مچال یہ تھی کہ کوئی سحص پ یت ہللا میں ببیھ کر
کسی کی غب یت کرسکے۔ اگر کوئی انسا کریا بو حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ فورا اس کو
ٓ
پیییہ فرما دیا کرنے ت ھے اور ان کے چکم کے اگے سب کی گردبیں حم ہوچائی تھیں۔
پ یت ہللا کی حفاظت کے عالوہ اور تھی کتی چدمییں پ یت ہللا کی رشمی تھیں ،جن کی وجہ
سے م نولی کعیہ ہمیشہ عظمت اور پزرگی کی نگاہ سے د یکھے چانے ت ھے۔ وہ چدمییں خسب
:ذیل ہیں
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 23
*عہدہ رقادہ*
عہدہ رقادہ کا م یصب حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ کے چد امچد حباب ہاشم کے
سنرد تھا اور ان کے نعد ان کے ببنے حضرت عبدالمطلب سے م یعلق رہا اور عبدالمطلب
کے نعد کچھ سال ابوطالب نے اس کو انچام دیا اور جب حضرت عباس رضی ہللا نعالی
عیہ سن یلوغ کو پہیچے بو ابوطالب نے یہ چدمت ا پنے تھائی حضرت عباس رضی ہللا نعالی
عیہ کے سنرد کردی۔ حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ نے اس چدمت کو ا نسے اعلی
درجہ کی قباضی اور سچاوت سے انچام دیا کہ لوگ جنران ہو گنے۔
*عہدہ سفایہ*
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 24
اس کا م یصب تھی حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ کے چد امچد حباب ہاشم کے سنرد
تھا .ان کے نعد حباب عبدالمطلب تھر ابوطالب اس کو انچام د پنے رہے مگر ابوطالب
نے یہ عہدہ تھی اپتی زیدگی ہی میں ا پنے تھائی حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ کی
طرف مب یفل کردیا۔
*نعمنر کعیہ*
حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ کی عمر جب سولہ سال کی ہوئی بو چایہ کعیہ کو انفاقیہ
ٓ
طور پر اگ لگ گتی خس کی وجہ سے عمارت مسمار ہوگتی .فرنش نے حمع ہوکر اس کو پبایا
شروع کبا بو ہر سحص کار بواب شمچھ کر اس کی نعمنر میں حصہ لبنے لگا .حضرت عباس
رضی ہللا نعالی عیہ سب سے زیادہ اس میں حصہ لے رہے ت ھے۔
حضرت عباس کا نکاح *حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ کا نکاح حضرت لبایة*
ح
.الکنری سے ہوا جو ام المومیین حضرت میمویہ رضی ہللا نعالی عیہا کی ق یفی پہن تھیں
این سعد نے لکھا ہے کہ حضرت لبایة الکنری جن کی کب یت ام الفصل ہے یہ وہ پہلی
چابون ہیں جو حضرت چدنچہ رضی ہللا نعالی عیہا کے نعد مسلمان ہوبیں اور پہت سی
چدپییں ان سے مروی ہیں اور ان کے نطن سے حھ لڑکے حضرت قصل ،حضرت
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 25
عبدہللا ،حضرت غببدہللا ،حضرت قیم ،حضرت عبدالرحمن ،حضرت معبد اور ایک
صاجنزادی جن کا یام ام حیییہ تھا پبدا ہوبیں۔ ان کے عالوہ حضرت عباس رضی ہللا
ٓ
نعالی عیہ کی اور تھی اوالدیں تھیں .کل دس لڑکے اور چار لڑکباں تھیں .سب سے اجر
میں حضرت ی ّمام پبدا ہونے۔ علم االنساب کے جوالے سے سبدیا عباس ین عبدالمطلب
رض کی نسل صرف ا یکے بین بب نوں عبدہللا ،غببدہللا اور معبد سے چلی ہے۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 26
سچبباں اتھابیں۔ جب فرنش کی سچبباں یام عروج کو پہیچ گییں بو حصور ﷺ نے مکہ سے
مدپیہ کی طرف ہحرت کرنے کا ارادہ فرمایا مگر اوال ا پنے عم پزرگوار حضرت عباس رضی ہللا
نعالی عیہ سے مشورہ لبنے کی عرض سے ان کے یاس نشرنف لے گنے ک نویکہ حضرت
ٓ ٓ
عباس رضی ہللا نعالی عیہ اپ کے جنرجواہ اور ہمدرد ت ھے۔ انحضرت ﷺ نے فرمایا :اے چچا
ک ک ٓ
میں اپبا راز اپ سے ہبا ہوں ،اس کو طاہر یہ نے کہ فرنش سے سی سچبباں اور
ی حی ک
ٓ
اذ پییں اتھارہا ہوں اب صنر کرنے کرنے دل شرد ہوگبا ہے۔ ان کا رسنے پر ایا نطاہر
س ٓ
مشکل معلوم ہویا ہے۔ میں نے اکنر چاہا کہ جب محبلف قبایل چج کے وا طے انے یں
ہ
ان کے ساتھ چال چاوں اور وہاں چاکر ا پنے دین کا اطہار کروں مگر کوئی یہ مال ہاں الییہ
ٓ ٓ ٓ
پنرب (مدپیہ )کے حھ ادمی انے ت ھے وہ مسلمان ہوکر چلے گنے اور اب ان کے یارہ ادمی
ٓ
انے ہیں اور مچھ سے پ یعت کی ہے اور مسلمان ہو گنے ہیں میں چاهبا ہوں کہ ان کے
ساتھ چال چاوں؟
ٓ
حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ نے یہ سن کر کہا’’ :میں اپ (ﷺ )کو پبک مشورہ د پبا
ٓ
ہوں اور اپبدہ ا نسے امور میں ہمیشہ ا ح ھے اور مباسب مشورے د پبا رہوں گا۔ منری یہ
م ب ٓ ٓ
ہ م
رانے ہے کہ اپ (ﷺ )ان یارہ اد نوں کے مراہ یہ چا یں اس وجہ سے کہ مدپیہ یں
ٓ ٓ
نقرپبا دس ہزار کی ایادی ہے اور وہ انس یں ا ک دوشرے کے مچا ف یں اور خس
ہ ل ی م
ت ب ٓ
شہر میں ا پنے ادمی ہوں اور ھر ان یں اح الف ھی ہو ا سی چالت یں وہاں کے
م ن م ت
ٓ
تھوڑے ادم نوں کے ساتھ چایا تھبک پہیں اور یہ یہ لوگ قایل اعیماد ہیں۔ عالوہ ازیں
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 27
ٓ ٓ ٓ
اپبدہ اپ(ﷺ )وانس مکہ یہ اسکیں گے ک نویکہ پہاں سے چانے کے نعد بو یہ لوگ کھلم
ٓ ٓ
کھال اپ (ﷺ )کی چان کے دشمن ہوچابیں گے۔ اب بو جب یک اپ (ﷺ )پہاں ہیں
ٓ
میں چاں پباری کبلنے پبار ہوں مگر یاد رکھیں بوری فوم کا مفایلہ ہے ،ہاں اپ(ﷺ )ا پنے
ٓ
اہل پ یت میں سے کسی کو ان کے ساتھ مدپیہ روایہ کردیں کہ وہ وہاں چاکر اپ (ﷺ)
ب ٓ
پباپت کریں اور وہ لوگوں کو اپ (ﷺ )کے دین کی طرف رع یت دال یں اور جب وہاں
ب ٓ
کے لوگ اپ (ﷺ )کے دین کے گرویدہ ہوچا یں گے بو اس وقت وہاں چایا مباسب
ب ق ٓ ٓ
ب
ہوگا اور اگر وہ لوگ اپ (ﷺ )کے دین کے گرویدہ یہ ہوں بو اپ(ﷺ )ا پنے لے
سے الگ یہ رہیں۔
ٓ
حصور پتی اکرم ﷺ کو یہ نجوپز پہت نسبد ائی اور اسی پر کارپبد ہونے اور حضرت مصعب
ین عمنر رضی ہللا نعالی عیہ کو ان کے ساتھ تھیج دیا۔ حضرت مصعب ین عمنر رضی ہللا
ٓ ٓ
نعالی عیہ نے چاکر مدپیہ میں پبل یغ اسالم کی اور اجر کار اپ کی کوششوں سے سعد ین
معاذ رضی ہللا نعالی عیہ مشرف یااسالم ہو گنے اور حضرت سعد رضی ہللا نعالی عیہ کی وجہ
ٓ ٓ
سے یمام پتی االشہل مسلمان ہو گنے اور چج کے موقع پر 80افراد مکہ انے۔ انحضرت ﷺ
نے اس کی اطالع حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ کو دی۔ حضرت عباس رضی ہللا
ی چل م ت ٓ ٓ
نعالی عیہ نے فرمایا :اپ (ﷺ )ان کے یاس یں یں ا ھی ا یا ہوں اور یہ د ھبا ہوں
ک
ح ہ پ ہ ی ہ ک ٓ
کہ وہ یسے ادمی یں اور وہ لوگ قا ل اعیماد یں کہ یں؟ سام کے وقت ضرت
ٓ
عباس رضی ہللا نعالی عیہ انحضرت ﷺ کے ساتھ اس مفام پر پہیچے چہاں مد پنے والے
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 28
مب یطر ت ھے۔ اتھی اس یک حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ کا ایمان طاہر پہیں ہوا تھا۔
حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ یہ چا هنے ت ھے کہ ان مد پنے والوں سے احھی طرح
ٓ
مصنوط عہد لیں تھر انحضرت ﷺکو ان کے سنرد کردیں۔
:حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ کھڑے ہونے اور یہ نقرپر کی
اے اوس و جزرج کے شردار !تم شرداران فوم ہو اور تم لوگ سقر کی سچبباں اتھا کر’’
ل چ بھ ت ش ت ہ ٓ
انے ہو اس کا م کو حبال ہے م مچھ لو کہ مچمد ﷺ منرا یچا ہے اور ساری فت
سے مچھے عزپز ہے کسی سحص کو اس پر دسنرس پہیں مگر فرنش کی گسباح نوں سے ان کا
دل ان لوگوں سے مب یقر ہوگبا ہے اور ان کی تھی یہ مرضی ہے کہ یمہارے ساتھ چلے
چابیں مگر یاد رکھو !یہ جب پہاں سے چلے چابیں گے بو فرنش کا جو شرم و لچاظ ہے وہ
ٓ
پہیں رہے گا اور یہ لوگ سحت درجہ کی لڑائی پر امادہ ہوچابیں گے۔ اگر تم لوگ مچمد ﷺ
سے یدعہدی کرو اور مد پنے چاکر علیچدہ ہوچاوگے بو اتھی کہہ دو انسا یہ ہوکہ اپہیں پہاں
سے لے چانے کے نعد اپبا وعدہ بورا یہ کرسکو اور ہمیں اپبا دشمن پبالو ک نویکہ مچمد ﷺ
!اب تھی اپتی فوم میں محنرم و معزز ہیں۔ ان لوگوں نے بورا عہد کبا اور کہا :اے عباس
ہم نے چدا کے لنے ان کو ق نول کبا ،ہم ان پر اپتی چابیں فریان کریں گے لبکن ایک
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 29
ٓ ٓ
عرض ہماری تھی ہے کہ اگر انحضرت ﷺ ا پنے دشم نوں پر عالب اچابیں اور کسی کا جوف
ٓ ٓ
و ایدنشہ یہ رہے بو انسا یہ ہو کہ اپ ﷺ ہمیں حھوڑ کر چلے ابیں"۔
ٓ
انحضرت ﷺ نے یہ سن کر فرمایا کہ انسا یہ ہوگا۔ میں یمہارا اور تم منرے ،منرا خببا مریا
یمہارے ساتھ ہوگا۔ منری قنر یمہاری قنروں میں ہوگی اورمنرا گھر یمہارے گھروں میں ہوگا
جن کے ساتھ تم لڑو گے میں تھی لڑوں گا جن سے تم صلح کروگے میں تھی صلح کروں
ٓ ن ک ٓ
ن
گا۔ یہ فرما کر اپ ﷺ ھڑے ہونے اور قرپر کی۔ حبد ایام گزرنے کے عد اپ ﷺ یااذن
چداویدی حضرت سبدیا ابویکر صدبق اکنر رضی ہللا نعالی عیہ کو ہمراہ لے کر مدپیہ کی طرف
ہحرت کرگنے۔
دو ہحری میں کفار فرنش مدپیہ م نورہ پر حملے کرنے کبلنے نکلے بو حضرت عباس رضی ہللا
نعالی عیہ حبگ میں چایا پہیں چا هنے ت ھے مگر قببلہ افوام کے سدید اصرار پر یادل
نجواسیہ نکلے۔ حصورﷺ کو اس کا علم تھا کہ حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ یادل
ٓ
نجواسیہ نکلے ہیں اور اس کا تھی علم تھا کہ وہ دل میں اسالم ال چکے ہیں ،اس لنے اپ
ﷺ نے مسلمابوں میں اعالن فرمادیا کہ عباس (رضی ہللا نعالی عیہ )کو کوئی قبل یہ
کرے۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 30
ٓ
کفار فرنش کو حبگ میں سکست ہوئی اور ان کے سنر ادمی گرقبار ہونے جن میں حضرت
عباس رضی ہللا نعالی عیہ تھی سامل ت ھے۔ جب حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ سے
،قدیہ کی رقم مایگی گتی بو فرمایا کہ منرے یاس جو رقم تھی سب کی سب جرچ ہوگتی ہے
صرف بیس اوقیہ سویا ہے جو نچ گبا ہے ،وہ یمام سویا لے لبا گبا۔ اس وقت حصور ﷺ
ح ہ ٓ ٓ
نے فرمایا وہ سویا جو چخی صاجیہ کے یاس اپ رکھ کر انے یں وہ کہاں ہے؟ ضرت
ٓ
عباس رضی ہللا نعالی عیہ نے فرمایا کہ اس کی جنر اپ ﷺ کو کیسے ملی؟ یہ معاملہ بو
ٓ
سب میں یالکل چاموسی اور علیچدگی میں ہوا تھا۔ اپ ﷺ نے فرمایا :اسی وقت جنراپبل
علیہ السالم نے اطالع دی تھی ،یہ سن کر حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ نے
ٓ ٓ
یاواز یلبد کلمہ طییہ پڑھا اور کہا کہ میں بو پہلے ہی سے مسلمان تھا اور اپ ﷺ تھی
ک ٓ
منرے پریاو سے واقف ہیں اور یہ تھی اپ ﷺ کو معلوم ہے کہ فرنش مچھے زپردستی ھبیچ
کر النے ہیں۔
اس کے نعد حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ مکہ مغظمہ وانس چلے گنے اور وہیں قبام
فرمایا مدپیہ م نورہ سے جو مسلمان عمرہ وعنرہ کرنے کبلنے چایا ان کو حضرت عباس رضی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 31
ہللا نعالی عیہ ا پنے یاس تھہرانے اور ان کی ہر طرح سے معاوپت کرنے۔ کسی کی مچال
پہیں تھی کہ ان سے کچھ کہہ سکے ،اس کے یاوجود حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ یہ
چا هنے ت ھے کہ مدپیہ م نورہ چلے چابیں اور پراپر حط کے ذرنعہ حصور پتی کرتم ﷺ سے اچازت
طلب کرنے رہے مگر حصور اکرم ﷺ جب مکہ مغظمہ قیح کرنے نشرنف لے چارہے ت ھے
بو راسیہ میں مفام ذوالچل یفہ پر حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ مع ا پ نے اہل وعبال
کے لسکر اسالم سے مل گنے۔ حصور پتی کرتم ﷺ نے چکم دیا کہ اہل و عبال کو مدپیہ
پ ح ق ہ ٓ
م نورہ روایہ کریں اور اپ (رضی ہللا عالی عیہ )ہمارے ساتھ ر یں۔ اسی مو ع پر صور تی
ن
ٓ
کرتم ﷺ نے فرمایا کہ میں چاتم البیین ﷺ ہوں ،اپ (رضی ہللا نعالی عیہ )چاتم
المہاجرین ہیں۔
قیح مکہ کے نعد جب مسلمان حبگ حیین کبلنے نکلے بو حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ
تھی ہمراہ ت ھے۔ حبگ میں مسلمابوں کا لسکر نچھڑ گبا اور سکست ہوگتی تھی کہ حضرت
ٓ ٓ
عباس رضی ہللا نعالی عیہ کی اواز پر سب حمع ہو گنے اور تھر قیح چاصل ہوئی۔ اپ رضی
ہللا نعالی عیہ نے اس حبگ میں اپیہائی نے چگری سے دشم نوں کا مفایلہ کبا اور بوری
حبگ میں حصور پتی کرتم ﷺ کی حفاظت و یگرائی کرنے رہے۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 32
ٓ
انحضرت ﷺ کے دپبا سے پردہ فرما چانے کے نعد چلفانے راسدین نے حضرت عباس
ٓ
رضی ہللا نعالی عیہ کا پڑا اکرام کبا ،اہم معامالت میں اپ رضی ہللا نعالی عیہ سے مشورہ
لبنے اور اس پر عمل کرنے۔ حضرت عمر رضی ہللا نعالی عیہ نے اموال غبیمت نحساب
ن
درچات فسیم کرنے کا ارادہ فرمایا اوراس کے واسطے ایک رخسنر پبایا بو حضرت علی رضی
ہللا نعالی عیہ نے مشورہ دیا کہ اول
*وقات*
جب حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ کی عمر 88پرس کی ہوئی بو 12رجب 32ہحری
ٓ
میں پروز حمعہ اپ رضی ہللا نعالی عیہ کی وقات ہوئی۔ حضرت عیمان رضی ہللا نعالی عیہ
ٓ
ن
نے اپ رضی ہللا عالی عیہ کی یماز حبازہ پڑھائی۔
*مباقب*
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 33
ایک موقع پر حصور پتی اکرم ﷺ نے فرمایا کہ "عباس (رضی ہللا نعالی عیہ )مچھ سے ہیں
اور میں عباس (رضی ہللا نعالی عیہ )سے ہوں ".یہ عاپت محیت کے الفاظ ہیں خس
ٓ
سے حصورﷺ کی حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ سے محیت معلوم ہوئی ہے۔ اپ نے
اپیہا سخی اور صلہ رحمی کرنے والے ت ھے ایک موقع پر حصور پتی کرتم ﷺ نے ارساد فرمایا
کہ "یہ عباس ین عبدالمطلب (رضی ہللا نعالی عیہ )فرنش کے اعلی درجہ کے سخی لوگوں
لوگوں میں سے ہیں اور اعلی درجہ کی صلہ رحمی کرنے والے ہیں ".حضرت عباس رضی
ن ل
ہللا نعالی عیہ کو حصور ﷺ نے نطور چاص صلوۃ ا یسبیح کی علیم دی اور ارساد فرمایا کہ یہ وہ
ٓ
یماز ہے کہ خس کے پڑھنے سے اپ کے اگلے نچھلے یمام گباہ معاف ہوچابببگے۔ حضرت
عمر قاروق رضی ہللا نعالی عیہ کے دور مبارک میں جب لوگ فحط میں مببال ہو گنے بو
حضرت عمر رضی ہللا نعالی عیہ نے حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ کو وسبلہ فرار
دے کر ہللا نعالی سے دعا ما یگنے بو فورا یارش ہوچائی۔ حضرت عباس رضی ہللا نعالی عیہ کی
ٓ
ایک پڑی حصوصیت یہ ہے کہ دپبانے اسالم میں اپ کی مق نول یت اس قدر ہے کہ یمام
ٓ
فرقہ اسالمی اپ کو عزت کی نگاہ سے دیکھنے ہیں۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 34
رسول ہللا صلی ہللا نعالی علیہ وآلہ وسلم اک دن ممنر پر چلوہ افروز ت ھے ،آپ نے فرمایا
اے لوگو ،ہللا کی نگاہ میں اہل زمین میں کون سب سے زیادہ معزز ہے؟"۔"
".لوگوں نے جواب دیا "بیسک آپ صلی ہللا نعالی علیہ وآلہ وسلم
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 35
تم مچھے عباس این عبدالمطلب کے یارے میں اذ پت مت دو ک نویکہ وہ منرے آیاؤ"
".اچداد کی نسائی ہیں اور یالسیہ چچا ،یاپ کے ہی مبل ہویا ہے
*رسول ہللا صلی ہللا نعالی علیہ وآلہ وسلم نے عزوہ یدر کے دن فرمایا*
تم میں سے خشکا تھی عباس سے سامبا ہو ،وہ ان پر وار یا کرے ک نویکہ اپہیں"
(".ہمارے مفا یلے پر )محنور کبا گبا ہے
*جب جرمت سود کا چکم آیا بو آپ صلی ہللا نعالی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا*
آج سے سود کا لین دین ہللا رب العزت نے جرام فرار دے دیا ہے اور میں ا پنے چچا"
عباس ین عبدالمطلب کا سود معاف کرنے کا اعالن کریا ہوں"۔
اس اعالن کو سبنے ہی سبدیا عباس ین عبدالمطلب نے فرپب آکر عرض کبا
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 36
یا رسول ہللا ،آپ نے سود معاف کبا ہے اور میں اپتی طرف سے ان سب مقروصوں کا"
اصل زر (رقم )تھی معاف کریا ہوں"۔
یہ اعالن سن کر آپ پہت جوش ہونے اور حضرت عباس کے جق میں پرکت کی دعا
فرمائی اور وہ دعا ہللا رب العزت نے ق نول فرمائی۔
ام المومیین سبدہ ام سلمہ پبان کرئی ہیں کہ پتی اکرم منرے گھر میں نشرنف فرما ت ھے بو*
صچایہ کرام نے آپ سے چالقت کا زکر کبا بو آپ نے فرمایا
".چالقت منرے چچا کے بب نوں میں ہوگی جو ابو العباس کے قاتم مفام ہیں"
سبدیا عباس این عبدالمطلب نے پ یعت عفیہ میں رسول ہللا کا ہاتھ تھاما خس وقت 70
انصاری صچایہ آپ سے ملنے آنے ت ھے۔ حضرت عباس ،رسول ہللا کا ساتھ د پنے کے
لنے ان سے وعدہ لے رہے ت ھے اور ان پر شرط عاید کررہے ت ھے۔ راوی کہنے ہیں کہ ہللا
کی قسم یہ اسالم کے یلکل اپبدائی دبوں کی یات ہے جب کوئی اعالپیہ عبادت تھی پہیں
.کریا تھا
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 37
رسول ہللا صلی ہللا نعالی علیہ وآلہ وسلم نے سبدیا عباس ین عبدالمطلب کو ا پنے یاس
یالیا اور فرمایا
جب سوموار کی صیح ہوگی بو آپ ا پنے بب نوں کیساتھ منرے یاس آیا۔ جب سوموار کی صیح"
ہوئی بو سبدیا عباس ا پنے بب نوں کے ساتھ چاصر چدمت ہونے بو آپ نے اپہیں اپتی
چادر پہبائی اور فرمایا
اے ہللا ،عباس کی اور ا یکے ببنے کی مغقرت فرما۔ طاہری تھی اور یاطتی تھی ،انسی"
مغقرت جو کسی گباہ کو یا حھوڑے۔ اے ہللا ،اسکی اوالد سے اسکا پہنرین چانسین پبدا
".فرما
یالسیہ رسول ہللا ،سبدیا عباس ین عبدالمطلب کی اس طرح عزت و اجنرام کرنے ت ھے*
خشطرح بببا ا پنے والد یا چچا کی عزت و اجنرام کریا ہے*۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 38
سبدیا عباس ین عبدالمطلب کے فرزید مفشر فرآن و راوی اچاد پث رسول سبدیا عبدہللا
این عباس پبان کرنے ہیں
رسول ہللا نے مچھے زور سے ا پنے سبنے کے ساتھ لگایا اور یہ دعا فرمائی " -اے ہللا ایکو"
"".فرآن کا علم سکھادے
سبدیا عبدہللا این عباس رض فرمانے ہیں کہ میں نے دو مرپیہ جنراپبل علیہ السالم کو"
".دیکھا اور رسول ہللا نے دو مرپیہ دعا فرمائی کہ ہللا نعالی مچھے چکمت عطا فرمانے
رسول ہللا صلی ہللا نعالی علیہ وآلہ وسلم ،عبدہللا این عباس ،غببدہللا این عباس ،کثنر"
این عباس کو الین میں کھڑا کرنے جب وہ نچے ت ھے۔ تھر فرمانے جو منرے یاس پہلے
".آنے گا اسکو قالں جنز انعام میں ملے گی ،تھر وہ دوڑ کر آنے بو اپہیں آپ بوسہ د پنے
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 39
خس کسی نے علم ،سچاوت اورجونصورئی کو دیکھبا ہے وہ السبدیا عباس این عبدالمطلب"
رض کے گھر کا رخ کرے۔ قصل این عباس پڑے وحیہہ و جونصورت ت ھے ،عبدہللا این
عباس نحر العلم ت ھے حبکہ غببدہللا این عباس کا شمار عرب کے اسحباء میں ہویا تھا۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 40
لمط
ل اوالد س بدیا ع باس بن ع بدا لب رضی ہللا*
ب ص ف ت
*تعالی عنہ
حضرت سبدیا عباس ین عبدالمطلب رضی ہللا نعالی عیہ کے فرزیدان کی نفصبل اور ایکی
:اوالد کی نفصبل درج زیل ہے
ایکی نسل چاری پہیں ،ایکی دجنر کی سادی ابو موسی األسعري کیساتھ طہ یائی۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 41
سبدیا عبدہللا ین عباس رضی ہللا نعالی عیہ مفشر فرآن اور صچائی چلبل ہیں۔ انکا سلسلہ
نسب چاری نے ،ایکی نسل قفط ا یکے ببنے امام علی السچاد رضی ہللا نعالی عیہ سے چلی
ہے یاقی بب نوں کا سلسلہ نسب م یفطع ہے۔ یمام چلفاء پ نو عباس عبدہللا ین عباس کی
نسل سے ہیں۔
حضرت سبدیا علی ین ائی طالب کرم ہللا نعالی وچہہ الکرتم کے دور چالقت میں مدپیہ کے
گورپر رہے اور یمرقبد میں وقات یائی اور وہیں مدفون ہیں۔ انکا سلسلہ نسب م یفطع اور ایکی
نسل چاری پہیں ہے۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 42
حضرت علی ین ائی طالب کرم ہللا نعالی وچہہ الکرتم کے دور چالقت میں یمن کے گورپر
مقرر ہونے اور مدپیہ م نورہ میں مدفن ہیں۔ انکا سلسلہ نسب چاری ہے اور ایکی نسل کی
عالب اکنرپت ملک یمن میں موجود ہے۔
حضرت علی ین ائی طالب کرم ہللا نعالی وچہہ الکرتم کے دور چالقت میں مکہ مکرمہ کے
گورپر مقرر ہونے اور افرنفہ کے ملک لیببا میں مدفون ہیں۔ انکا سلسلہ نسب چاری ہے اور
.ایکی نسل کی عالب اکنرپت سوڈان اور افرنفہ کے ممالک میں موجود ہے
افرنفہ ملک لیببا میں ا پنے تھائی حضرت معبد کیساتھ ہی مدفون ہیں ،انکا سلسلہ نسب
م یفطع ہے اور ایکی نسل چاری پہیں۔
انکا سلسلہ نسب م یفطع اور ایکی نسل چاری پہیں ہے۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 43
-٨الجارث بن عباس
کچھ نسییں گزرنے کب یعد انکا سلسلہ نسب م یفطع ہوا اور ایکی نسل چاری پہیں رہی۔
حضرت سبدیا عباس ین عبدالمطلب رضی ہللا نعالی عیہ کے کل بب نوں میں سے آیکی
نسل صرف اور صرف ان بب نوں سے چلی ہے اور یاقی ہے؛
یہ معلومات چایدان عباسیہ ہاشمیہ کی نفاپت کے مرکزی ادارے نفاپت االشراف(
،العباسیین الھاشمیین عراق اور عرب نقباء و نسابین پ نو عباس کے م یففہ علیہ فول
کیب اور قباوی کی روستی میں چاری کردہ ہیں۔ سبدیا عباس ین عبدالمطلب کا سلسلہ
نسب آ یکے 3بب نوں سے ہی چال ہے اور رونے زمین پر موجود ہے۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 44
عالم عرب میں سادات پ نو ہاشم من حملہ اوالد عبدالمطلب علیہ السالم و قببلہ پ نو ہاشم کی
محبلف ساجوں (سبد ،علوی ،عباسی ،حغقری ،عقبلی ،چارئی )میں ہر چایدان کا ایک
نق یب ہویا ہے خس کا کام بورے چایدان کی یگرائی کریا ہویا ہے یہ چایدان کے ہر داچلی
اور چارخی امور پر نطر رکھبا ہے کہ کوئی عنر چایدان ہمارے چایدان میں داچل یہ ہو اور
ع
اپتی ال لمی کی وجہ سے کوئی چایدان ا پنے نسب سے چارج تھی یہ ہو۔ نفاپت کا یہ سلسلہ
چالقت عباسیہ میں شروع ہوا اور یاچال چاری و ساری ہے۔ موجودہ دور میں چایدان پ نو
ہاشم کے 5قبایل سبد ،علوی ،عباسی ،حغقری ،عقبلی اور چارئی ساجوں کے نق یب
االشراف موجود ہیں۔ اپبداء میں جب سارے چایدان پ نو ہاشم کے افراد نعداد میں کم ت ھے
بو بورے چایدان پ نو ھاشم میں ایک ہی نق یب ہویا تھا خیسا کہ نق یب پ نوھاشم السبد خسین
نسایہ ،السبد ابو عبدہللا ،سبد مرنصی علم الہدی اور سبد ابو عبدہللا احمد نق یب قم وعنرہ نعد
ازاں جب سادات دور دراز عالفوں کی طرف ہحرت کر گنے اور نعداد پڑھ گتی بو سادات
(قاطم نوں )کے محبلف ط یفات اور عالقہ چات کے خساب سے الگ الگ نقباء مقرر ہو
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 45
گنے .نفاپت کی اچازت کسی قببلے کے نق یب کی چاپب سے کسی نسایہ یا عالم االنساب کو
دی چائی ہے جو کہ علم االنساب میں سبد یاقیہ ہو اور ماہر نسب ہوں یاکہ وہ علم االنساب
ش
کی پیحبدگ نوں کو مچھنے واال اور ایکو چل کرنے واال ہو۔ کسی تھی قببلے میں سحرہ چات
انساب و یارنخ کی نصدبق ،پردید ،یال یف ،نشر کرنے کا اخببار نق یب کے یاس ہویا ہے
خسکی اچازت سے کوئی فوم ،قببلہ عام عوام الباس میں اپبا نسب یاپت و پبان کرئی
ہے۔ موجودہ دور میں قبایل پ نو ھاشم کے نقباء موجود ہیں جو ا پنے ا پنے چایدان کی نفاپت
کے م یصب پر قاپز ہیں اور مہر نفاپت سے کسی زیلی قببلے کی نصدبق و پردید کا اخببار رکھنے
ہیں۔
بوری دپبا میں آیاد چایدان عباسیہ کے نق یب السبد حبدر نعمان العباسي الہاشمي جو نق یب
االشراف العباسیین عراق ہیں،۔ وہ چایدان عباسیہ کی نفاپت کے عالمی بین االفوامی
ادارے نفاپت االشراف العباسیین الہاشمیین کے شرپراہ ہیں۔ دپبا تھر کے قبایل
عباسیہ ا پنے سحرہ چات کی نصدبق نق یب العباسیین السبد حبدر نعمان عباسي سے کروانے
ہیں اور وہ نق یب پ نو عباس کے یام سے معروف و مشہور ہیں۔ نفاپت االشراف
العباسیین عراق یالنقربق مکیب قکر دپبا تھر میں آیاد قبایل عباسیہ کی نفاپت کا ادارہ
ہےخس نے کم و بیش 5ہزار اسباد ،شھادت الیسب اور علم االنساب کے شرپ یقبکیٹ
چاری و ساری کنے ہیں۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 46
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 47
تق یب سے مراد علم االنساب میں مقبی کے ہیں جو کسی قوم قنیلے کے نسب کی تضدبق و
بردند بر ق بوی د پیا ہے۔
*ہیں؟
یاجث و کاپب الیسایہ وال یق یب السادات سبد محسن رصا الچمبدی
علم االنساب وہ علم ہے خس میں کسی چایدان یا چایدان کے نسب کے یارے میں
معرقت چاصل کی چائی ہے .علم االنساب کے تھی دیگر علوم کی طرح ا پنے فواعد و
صوانط ,اصول و شرانط ،اصطالچات اور رموز و اوقاف ہیں جن کے نعنر اس کی صحیح
معرقت و حصول ممکن پہیں ہویا .یہ علم اہل عرب سے محصوص ہے ،خس طرح قلشفہ
و م یطق اہل بویان ،ظب اہل روم ،آداب نفس و اچالق اہل قارس ،علم الصبا نع اہل
.خین اور علم نجوم و خساب اہل هبد سے محصوص ہیں
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 48
علم االنساب اہل عرب کے محصوص علوم میں سے ایک ہے اور عرب میں اس پر
ل
یاقاعدہ ہر دور میں کام ہوا ہے۔ علم االنساب میں قارغ ا یحصبل سحص کو نسایہ کہنے
ھیں ،نسایہ کو علم االنساب میں سبد اور نفاپت سے تھی بوازا چایا ہے۔ عنر عرب ا پنے
نسب کو محقوظ پہیں رکھنے ت ھے خس کی وجہ سے ان کے نسب آنس میں ایک دوشرے
م
سے مچلوط ہو گنے اور وہ دوشرے نسنوں سے ق ہو گنے چاالیکہ وہ اس نسب سے ہرگز
ل
ج
یہ ت ھے .اس کے مفایلہ میں اہل عرب نے ا پنے نسب کی حفاظت کی یاکہ یہ بو کوئی ان
میں داچل ہو سکے اور یہ اپبا کوئی فرد چایدان سے چارج ہو سکے .خس کی وجہ سے ان کا
.نسب محقوظ اور سک و سیہ سے یاک رہا
عرب میں قبل از اسالم اپبا نسب حضرت عدیان ,فحطان یا حضرت اشماعبل یک یاد
رکھنے ت ھے اور جب مباسک چج سے قارغ ہونے بو یازار عکاظ میں حمع ہونے اور مچمع کے
سا منے اپبا سحرہ نسب پبان کرنے اور اس پر فحرو مباچات کرنے اور وہ اس عمل کو چج و
ی
عمرہ کی کمبل کے لنے صروری حبال کرنے ت ھے۔ جب اسالم آیا بو اس نے تھی
معرقت نسب کی یاکبد کی یلکہ پہت سے احکام شرعیہ مبال منراث و د پت ،صلہ رحمی
وعنرہ کی نچا آوری اس علم االنساب کی معرقت کے نعنر ممکن پہیں اور حضرت مچمد ص
کے نسب کی معرقت بو واجب فرار دی گتی ک نویکہ ان کے فراپت داروں سے محیت ہی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 49
اجر رسالت فرار دی گتی .اس طرح حمس کی اداپبگی کے لنے تھی صروری ہے کہ سادات
پ نو ہاشم (اوالد عبدالمطلب )کے نسب کی معرقت ہو۔
ماہر انساب میں کچھ اوصاف کا ہویا پہت صروری ہے مبال وہ فوی ال یفس ہو یاکہ وہ کسی
کی طاہری سان و سوکت یا چاہ و چالل سے مرعوب ہو کر یا جوف کھا کر صحیح الیسب کا
انکار یا مردود الیسب کو صحیح الیسب یہ فرار دے دے .نسب کے یمام رموز و اوقاف سے
.واقف ہو اور نسب سے م یعلق چدید و قدتم کیب و جراید اور دیگر ویابق نسییہ سے آ گاہ ہو
کسی تھی رواپت کے رد یا ق نول کرنے میں چلد یازی کا مطاہرہ یہ کرنے واال ہو .عادل ہو
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 50
اور ا پنے فول کا سچا اور م یفی و پرہنزگار ہو۔ عوام میں اوصاف حمبدہ اور حصایل نسبدیدہ کا
چامل ہو یا کہ لوگ اس کے فول پر اعیماد کریں وعنرہ وعنرہ۔
اس کے عالوہ نسایہ کا سب سے اہم وصف ماہر انساب کو مزهتی نغصب ،ایدھی عقبدت
اور سحصیت پرستی سے یاک ہویا چا هنے وریہ انسا آدمی کیھی تھی مچالف مسلک اور مزهتی
رهیمابوں اور دیگر حماعت کے م یعلق عدل سے کام پہیں لے گا۔ ا نسے لوگ سب کچھ
چا پنے کے یاوجود کہ ان کا مزهتی بیشوا و مرسد سبد (سادات پ نو ہاشم )پہیں ان کے
دعوی سبادت کی نفی پہیں کرنے۔ ہمارے معاشرے میں اس کی سببکڑوں مبالیں
موجود ہیں۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 51
صط لع
* م االنساب کی ا الحات*
از
علم االنساب عربوں کے محضوص علوم میں سے انک علم ہے حسکے ا پنے قواعد و صواتط،
ل
شرخ ،قابون و صا تطے ہیں۔ علم االنساب میں قارغ ا یحصیل سحص کو نسایہ نا ماہر نسب
کہا جانا یے جو کسی قوم قنیلے نا جاندان کے انساب میں کامل مہارت و ناچیر ہو۔ جنسے
ل
علوم دبییہ و اسالمیہ نالحضوص قفہ میں قارغ ا یحصیل سحص کو موالنا نا عالم دین کہا جانا
ل
ہے عین اسی طرح علم االنساب میں قارغ ا یحصیل سحص کو نسایہ کہا جانا یے۔ عربوں
میں علم االنساب کا رحجان ماضی تعید ک تطرح رواں نہیں رہا مگر موجودہ دور میں بھی عرب
نسابین اور ا نکے مکیب جایے اور تفاپت جایے موجود ہیں جہاں بر اقوام عرب نالحضوص
ہاشم بوں کے نسب نامے ،نارئخی روانات و جاالت و واقعات محفوظ و مامون ہیں۔ اس
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 52
زمرے میں اوالد عیدالمطلب علیہ السالم (من جملہ پ بو ہاشم -سادات کرام قاظمی،
علوی ،عیاسی ،حعفری ،عقیلی اور جارئی جاندان) کو قصیلت و قوق یت اس طرح جاصل
ہے کہ ماضی قدتم ک تطرح آج بھی ان میں علم االنساب سیکھنے ،بڑھنے اور لکھنے کا رواج
ندشبور جاری و ساری ہے اور اہل عرب میں علم االنساب میں قرپیا %90سادات ہاشمیہ
من جملہ اوالد عیدالمطلب ہی قابز و سیادت کے م تصب بر قابز ہیں۔ نسب کی سید
کسی نسایہ نا ماہر نسب کی جاپب سے کسی علم االنساب کے طالب علم کو دی جائی
ل
یے گونا اتکا انک تعلق اسیاد و ساگرد کا رہیا ہے۔ علوم اسالمیہ و قفہ میں قارغ ا یحصیل
سحص موالنا اور بھر مقبی کی جین یت رکھیا ہے عین اسی طرح علم االنساب میں قارغ
ل
ا یحصیل سحص نسایہ اور بھر تق یب کی جین یت رکھیا ہے۔ علم االنساب میں تق یب سے
مراد مقبی اعظم کی ہوئی یے جو کہ علم االنساب نا کسی قوم ،قنیلے نا جاندان کے نسب
کی تضدبق و بردند بر ق بوی د پیا ہے۔ تق یب سے مراد کسی بھی جاندان نا قنیلے کے شربراہ،
نگران اعلی اور انسائی بنسواء کے طور بر کی جائی ہے جو کہ ا پنے جاندان ،قوم نا قنیلے کی
انساب میں تماپیدگی ،رہیمائی اور نگرائی کرنا ہے۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 53
علم االنساب میں ماضی قدتم سے ہی عرب نسابین اور تقیاء کی جاپب سے جید
اصطالجات طے کی گبی ہیں جیکو علم االنساب کے قوابین کی جین یت سے شمجھا اور جانا
جانا ہے۔
صحیح النسب سے مراد وہ قوم نا قنیلہ ہے حسکا نسب تمام علماء نسابین سے جاری سدہ اور
تضدبق سدہ ہو۔ حسکا نسب تمام نسابین کے بزدنک تعیر اجیالف صحیح ناپت ہوجایے اسکو
صحیح النسب کہا جانا ہے۔یہ علم االنساب میں درجہ اول کی جین یت رکھیا ہے۔
کسی قوم نا قنیلے کا نسب جو تعض نسابین کے بزدنک ق بول اور تضدبق سدہ ہو مگر تعض
علمایے نسابین یے اس بر اجیالف کیا ہو۔ نس کجھ نسابین یے اسے ق بول کیا پیھی یہ
نسب ،مق بول النسب کہالنا ہے۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 54
کسی قوم نا قنیلے کا انسا نسب حس بر تمام نسابین یے اجیالف کیا ہو اور اسے کذاب کہا
ہو۔ نالفرض کسی سحص یے دعوی کیا کہ وہ قالں قنیلے سے یے جیکہ حق تقیا وہ اس
قنیلے سے نا ہو اور چب ئحق بق ہو بو اس سے بھی ناپت ہو کہ قالں سحص قالں قنیلے
سے نہیں ہے بو انسا سحص مردود النسب کذاب ہے حس بر دین اسالم میں بڑی
سخت وعید ہے اور انسا سحص نا قنیلہ لعین و کذاب ہے۔
کسی ا نسے قنیلے نا سحص کا نسب حسکا دعوی قالں قنیلے سے ہو اور وہ اس سلسلے میں
عوام الیاس میں مشہور و معروف اور معیمد بھی ہو مگر اشکا سلسلہ نسب عیر معلوم ہو بو
ا نسے نسب کا جکم علمایے نسابین کے بزدنک مشہود النسب قرار نایے گا۔
کسی ا نسے سحص نا قنیلہ نا نسب حسکا دعوی قالں قنیلہ سے ہو اور مشہور النسب ہو مگر
م
نسب میں پیحیدگیاں اور جالء واقع ہو تعبی نسب نامہ نا کمل ہو اور نسابین یے اس بر
اجیالف کیا ہو بو ا نسے قوم نا سحص کے نسب کو مجہول النسب کہا جانا ہے۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 55
صط لع
* م انساب کی ا الحات*
علم االنساب میں نسابین یے کم وقت میں نسب کے اظہار مطلب کے لنے جید
اصطالجیں وصع کی ہیں جن کا مح تضر تعارف اس طرح ہے:
صحیح النسب :وہ سحص حس کا نسب ناتفوی علماء و نسابین کے بزدنک ناپت ہو اور تمام
نسابین کا اس بر اجماع ہو۔
مشھور النسب :وہ سحص جو سید نا علوی نا عیاسی کہالنا ہو لیکن اس کا نسب مشہور یہ
ہو اور اس کے نسب کا کوئی پ بوت بھی یہ ہو۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 56
مق بول النسب :وہ سحص حس کا نسب تعض کے بزدنک ناپت ہو لیکن آجر کے لوگوں
یے اس سے اتکار کیا ہو لیکن عادلین کی گواہی نا کسی شرعی دلیل سے اس کا نسب
ناپت ہونا ہو لیکن صحیح النسب کی جد میں بھر بھی نا آنا ہو۔
مردود النسب :وہ نسب جو کسی قنیلے سے ا پنے آپ کو منسوب کرے لیکن اس کا اس
قنیلے سے کوئی تعلق یہ ہو اور دوشرا قنیلہ بھی اس کے نارے میں گواہی دے کہ اس
قنیلے کا ہم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
م تفرض النسب :وہ سحص حس کی اوالد پیدا ہوئی ہو اور تعد میں مرجایے حسکی وجہ سے
اسکی نسل نا جلے۔
قی صح النسب -اگر کسی مدعی نسب کا نسب اس کے بییہ سے ناپت ہوجایے بو اس
کے لنے یہ اصطالح بو لنے ہیں۔ اگر کسی کی نسل سے م تعلق معلوم یہ ہو کہ جلی نا
نہیں جلی بو اس کے آگے قی صح لکھ د پنے ہیں۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 57
پ تطر جالہ -وہ حس کے نسب کے سلسلے کو جوڑیے میں نسابین سک میں منیال
ہوجابیں۔
مجش
مطعون النسب -حس کے سحرے کو نسایہ برا ھیں ،مگر اس کے سحرے کو کلعدم
یہ کریں۔
ضرئح النسب -جالص النسب نا وہ نسب حس کے لنے کسی حخت نا دلیل کی ضرورت
یہ ہو کہ یہ علط ھے نا صحیح۔
صح عن قالن النسب -اس کا مطلب یہ ہونا ہے کہ قالں سحص نا قنیلے کے بزدنک
اس کا نسب بھیک ہے۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 58
وجدہ النسب -تعبی اس کے ناپ کی اس کے عالوہ اور کوئی اوالد نہیں ہو اور اس
اکلویے بننے سے اسکی نسل جلی ہو (اکلوئی اوالد)
قی نسب الفطع -جہاں بر کسی سحص کی اوالد جیم ہو وہاں لکھنے ہیں تعبی اسکی نسل
آگے یہ جلی ہو۔
ّ
اظیہ کذا -وہ نسب جہاں بر سحرے کے ماہیین کو بردد ہوجایے اور طرقین کے کسی
انک قول کو برجیح دیں۔
اعلمہ قالن النسایہ -وہ سحص حس کے نسب میں سک ہو اور کہا جایے کہ قالں عالم
اس کے نسب نارے میں جاپیا ہے۔
ق النسب -یہ وہاں لکھنے ہیں جہاں نسب کسی کی ئحق بق کا محیاج نا ہو۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 59
قی عقیہ جالف -وہ نسب حس کی اوالد کے نارے میں قیانل یے اجیالف کیا ہو۔
درج -حس کی اوالد آگے یہ ہوئی ہو نا حس کی اوالد کی ئچین میں وقات ہوگئ ہو حسکی
وجہ سے اشکا نسب آگے نا جلے۔
منیاث -وہ سحص حس کی سوایے پین بوں کے کوئی اوالد نہیں ھو مطلب بنیا نا ہو۔
مکیر النسب -وہ سحص حس نسل نہت زنادہ ناقی رہی ہو۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 60
معقب النسب -حس کی اوالد نالکل صحیح ہو تعبی ہر طرح کے پ بوت سے نسابوں کے
بزدنک ناپت ہو اور حس میں کوئی سک و سیہ یہ ہو۔
قعداو قعید النسب -جو کم سی کم سلسلہ سے ا پنے جد سے جاملیا ہو اور انک دوشرے
سے جاندائی رسیہ داری میں قرپب بھی ہو۔
الحقید النسب -بننے کا بنیا ،بننے اور بنبی دوبوں کی نسل کے لنے آنا ہے۔
پ تعاطی مذھب االجداث -اس نات کی طرف اسارہ ہے کہ اس یے کوئی فحش نا مذہب
کے جالف کوئی کام شرائجام دنا ہو۔
ساقط النسب -حس سے کوئی قنیح عمل ہوا ہو اس کے آگے لکھنے ہیں۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 61
منسوط النسب -نسب لکھنے کے طرز میں انک انسا طرز حس میں نہلے جداعلی کا نام ہو
اس کے تعد اوالدوں کے نام آ بیں ۔
ناقلة -وہ سحص جو من تفل ہوا نا ہحرت کی تعبی قالں شہر سے قالں شہر من تفل ہوا ہو بو
اس کے آگے لکھنے ہیں ناکہ اس کے اصل وطن کا پیہ پیانا جاسکے۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 62
م لع
* م االنساب یں نسابہ (ماہر انساب) کی
م لع
خصوصبات اور م االنساب یں قواعد و ضواتط کی
شرخ*
علم االنساب (نسب کا علم) حسے عموما برصعیر ناک و ہید میں سحرہ جات کا علم کہا جانا
ہے یہ کسی بھی قوم قنیلے کے سحرہ جات ،نارئخ اور انساب کی معلومات ہوئی ہیں جیکی
ق
بنیاد لمی نشخہ جات ،شہادات ،کیائی روانات ،زنائی روانات عفلی دالنل اور تفسیائی عوامل
بر ہوئی ہے۔ علم االنساب حق تقیا عرئی النسل علم ہے جو کہ عیر عرب اقوام میں نہت
کم نانا جانا یے۔ علم االنساب میں اوالد سیدنا ابراہیم علیہ السالم کو تمام اقوام عالم اور اوالد
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 63
آدم بر قصیلت جاصل ہے ک بونکہ قیل از تعیت پ بوی بھی عربوں میں علم االنساب کو
ناقاعدہ بڑھانا اور سکھانا جانا رہا حسکی وجہ سے عربوں کے نسب نامہ و نارئخی روانات محفوظ
و مامون ہوئی رہی اور موجودہ دور نک تعیر کسی بردد و رکاوٹ کے نہیچے۔ عرب میں علم
ل
االنساب میں قارغ ا یحصیل سحص کو نسایہ نا ماہر نسب جیکہ سحرہ نسب لکھنے والے کو
مشحر کہا جانا ہے۔ برصعیر ناک و ہید میں مشحر کو ہی ماہر نسب نا نسایہ کہہ دنا جانا
ہے جیکہ حق تقیا ماہر نسب نا نسایہ وہ سحص ہے جو علم االنساب کے تمام اصول و صواتط
ت
سے ناچیر ،اعلی علیم نافیہ اور انساب کی پیحیدگ بوں کو جل کریے واال ،دلیل سے انساب
کے اصولوں بر جلنے واال ہو حسکے لنے زمایہ قدتم میں بھی عرب نسایہ کے ہاں کجھ اصول
و صواتط طے کنے گنے جیکو علم االنساب کے قوابین کہا جانا ہے۔
زنل میں عرب نسایہ نا ماہر انساب کے طہ کردہ علم االنساب کے اصول اور قوابین کو
پیان کیا جارہا ہے حس میں نسایہ کے اوصاف ،قوابین اور اصول و صواتط کو پیان کیا گیا
یے۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 64
1۔ ماہر نسب کو علم و جلم کا پیکر ہونا جا ہنے ،جو کہ صاچب علم ہویے کنسابھ کنسابھ
صاچب صیر و ئجمل اور برداست ہو۔ عوام الیاس میں صادق (سجا) مشہور ہو اور نہیان
نازی و من جملہ اعمال جیییہ سے دور ہو۔
2۔ عدل اور اتضاف کریے واال ہو اور ا پنے قول کا سجا ہو۔ معیدل مزاج ہو۔ ا پنے
جل تف و جرتف کی نات کو ق بول کریے واال ہو۔ کذب پیائی ،جھوٹ ،نہیان نازی سے
دور ہو۔
3۔ نہادر اور سجاعت مید ہو اور جق نات کہنے میں کسی کا جوف نا رکھیا ہو۔ ماہر نسب
کے لنے سجاعت اور یےناکی اپنہائی ضروری یے ناکہ علم االنساب میں تعیر کسی جوف
اور جھجک کے کسی کے سا منے دلیل کنسابھ اپیا مؤقف بنش کرسکے۔
4۔ قدتم مط بوعات اور سحرہ جات کی ئحرتف و نال تف میں اماپت داری اور دناپت داری
سے کام لے۔ عرب نسابین ،عموما قدتمی مک بونات علم االنساب العرب کو ئحرتف کرکہ
اس میں ئحق بق کے نہلو سے مزند نہیری کرکہ اسکی پبی نال تفات کریے ہیں ،ناین وجہ
ماہر نسب کو اماپت و دناپت کا پیکر ہونا جا ہنے۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 65
5۔ ماہر نسب کو صاچب جمال و صاچب کمال ہونا جا ہنے جبی کہ کسی نادساہ نا سلطان
کے سا منے بھی نالجوف و بردد نا اس سے مرعوب ہویے تعیر نسب میں صحیح صحیح نات
لکھے اور نہیجایے.
6۔ علم االنساب میں کسی سحص نا گروہ کی ذائی رایے بر ا پنے مؤقف میں برمی نا
م
کریے واال ہو نلکہ کمل ئحق بق و جائچ بڑنال کے تعد نات کو نسلیم کریے واال ہو۔
7۔ علم االنساب کنسابھ صاچب شرتعت ہو اور شرتعت میں طہ کردہ قوابین و اصول و
صواتط سے ناچیر ہو۔ اس سے مراد نسایہ عوام الیاس میں م تفی اور اوصاف نسیدندہ کا
جامل سحص ہو۔
8۔ علم االنساب میں کسی انک قدتمی محطوطہ بر ق تضلہ کریے واال نا ہو نلکہ تمام
محطوطات کو تطرنائی کرکہ انک معیدل و نہیرین رسیہ تکا لنے واال ہو۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 66
ل
9۔ علم االنساب کی بنیادی کیب انساب و سحرہ جات میں قارغ ا یحصیل ہو اور نارئخی
م
روانات و جاالت و واقعات سے کمل ناچیر ہو۔ ماہر نسب کا اک وصف یہ ہونا الزمی ہے
کہ انساب میں کسی قرد کی اوالد کے نام معلوم ہویے کنسابھ کنسابھ اسکے جاالت زندگی
اور مفامات زندگی سے ناچیر ہو۔
10۔ علم االنساب میں ہمنشہ مسنید و معتیر کیب کے جوالہ جات کو ق بول کریے واال
ہو۔ منیازعہ مک بونات نا عیر قنیلہ کی ئحق تفات سے اجنیاب کریے واال ہو مطلب نال ئحق بق
ا نکے مؤقف کو ق بول کریے واال نا ہو۔
11۔ آئحضرت پبی اکرم کے آناؤ اجداد کی سیرت و انساب کا علم رکھنے واال ہو اور قدتم
عرب انساب کی شمجھ بوجھ رکھنے واال ہو۔ قیل از اسالم نارئخ عرب اور تعد از اسالم نارئخ
اسالم کے جاالت و واقعات سے ناچیر ہو۔
12۔ علم االنساب میں روابوں کے جاالت واقعات ،سید روانات ،نارئخی واقعات ،برایے
مشحر نا نسایہ کے جاالت و واقعات سے ناچیر رہنے واال ہو۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 67
یہ سوال اکیر اجیاب بوجھنے ہیں کہ کیا دین اسالم میں نسب کی اہم یت و اقاد پت کا
سلسلہ مرکوز ہے؟ اس سلسلے میں علم االنساب میں دو تطرنات اپیا وجود رکھنے ہیں ،انک
تطریہ وہ ہے جو سلسلہ نسب سے اتکاری ہے اور دوشرے وہ جو سلسلہ نسب میں عالی
ہیں جیکہ میدرجہ ناال دوبوں تطرنات ناطل ہیں۔ دین اسالم میں سلسلہ نسب کی اہم یت و
اقاد پت ضرور موجود ہے مگر اشکا معیار بربری و تفاجر بر نہیں ہے۔ قرآن محید میں ہللا رب
العزت ارساد قرمایے ہیں کہ
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 68
ت
"ہم یے تمہیں قنیلوں میں فسیم کیا ناکہ تم انک دوشرے کی نہجان جاصل کرو"۔
گونا ہللا رب العزت کے بزدنک نسب کی انک جاص جین یت موجود ہے پیھی ہللا رب
ن سف تمہ ق ی م ت
العزت یے قرمانا کہ ہم یے یں ن لوں یں م کیا ناکہ م ا ک دوشرے کی ہجان
ن ت ی
جاصل کرو ،گونا انسان کی نہجان میں انک جز اسکے حسب و نسب کا ضرور موجود رہیا
ہے۔ جدپث پ بوی ہے کہ "شراقت نسب ،ہللا ناک ک تطرف سے انک تعمت ہے".
دوشری جاپب وہیں ارساد پ بوی ہے کہ
”لوگو! تمہارا رب انک ہے اور تمہارا ناپ (آدم علیہ السالم) بھی انک ہے ،آ گاہ ہو جاؤ!
کسی عرئی کو کسی عجمی بر ،کسی عجمی کو کسی عرئی بر ،کسی شرخ رنگ والے کو کالے
رنگ والے بر اور کسی سیاہ رنگ والے کو شرخ رنگ والے بر کوئی قصیلت و بربری
جاصل نہیں ،مگر تفوی کے سابھ ،جنسا کہ ارساد ناری تعالی ہے” :ہللا تعالی کے ہاں تم
میں سے وہ سحص سب سے زنادہ معزز ہے جو سب سے زنادہ برہیزگار ہے“ ،چیردار! کیا
میں یے (ہللا کا پ تعام) نہیجا دنا ہے؟ جاضرین یے کہا :اے ہللا کے رسول! ک بوں
نہیں۔ بھر قرمانا” :جاضر لوگ یہ نابیں عاپب لوگوں نک نہیجا دیں۔“
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 69
"میں اوالد آدم کا شردار ہ ّوں اور تم میں سب سے نہیرین نسب واال ہوں جیکہ مجھے اس
بر کوئی فحر نہیں ہے".
شرور کاپیات ج تکا سلسلہ نسب اس کاپیات میں سب سے اعلی و ارقع ،سب سے نلید و
ناال ،ناکیزہ اور معطر ہے انہوں یے ا پ نے سلسلہ نسب بر ناجود عالی و معطر ہویے کے
ت
تفاجر نہیں قرمانا الییہ حضور اکرم صلی ہللا تعالی علیہ وآلہ وسلم یے نسب سیکھنے کی علیم
ضرور ارساد قرمائی ہے ،برمزی شرتف میں مفہوم جدپث ہے کہ
"تم ا پنے نسب کا علم ضرور جاصل کرو ناکہ انک دوشرے سے صلہ رجمی کرو".
گونا علم االنساب سیکھنے کا بنیادی مفضد آنس میں رشبوں کی نہجان اور انک دوشرے
سے صلہ رجمی کرنا ہے اسی نس م تطر میں علم االنساب سیکھنے کی جوصلہ اقزائی بھی کی
گبی ہے۔ پبی اکرم کا ارساد میارک ہے کہ
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 70
"ابونکر رض ،قرنش کے نسب کو سب سے زنادہ جا پنے والے ہیں اور میرا بھی نسب
قرنش ہی میں ہے".
[ صحیح مسلم ،قضانل الصجایہ ،ناب قضانل حسان ین ناپت ،جدپث رقم ] 4672
پبی اکرم صلی ہللا تعالی علیہ وآلہ وسلم کا تعلق عرب کے قنیلے قرنش کے ممیاز جاندان
پ بو ہاشم سے بھا اور نسب کے لجاظ سے آپ ہاشمی قرنسی ہیں۔ کرہ ارض بر نسب کے
اعنیار سے سب سے اقضل و عالی نسب جاندان پ بو ہاشم ہیں جن کی سیادت و شراقت
نسبی بر کبی اجاد پث وارد ہوئی ہیں۔ پبی اکرم یے ارساد قرمانا کہ چیراپیل علیہ السالم یے
مجھ سے پیان کیا کہ "میں یے مشرق سے لیکر معرب نک تمام زمین کو جھان ڈاال مگر
پبی ہاشم سے اقضل اور نہیر کسی کو نا نانا" .اس جدپث کو امام طیرائی اور امام اجمد ین
جنیل یے رواپت کیا ہے۔ قیح الیاری میں جاقظ عسفالئی رح قرمایے ہیں کہ اس جدپث
بر صخت کی عالمات اور آنار نالکل تماناں اور طاہر ہیں۔
صحیح مسلم میں وانلہ ین االشفع رضی ہللا عیہ سے مروی ہے کہ رسول ہللا صلی ہللا تعالی
علیہ وآلہ وسلم یے ارساد قرمانا کہ "ہللا تعالی یے اشماعیل علیہ السالم کی اوالد سے پبی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 71
کیایہ کو منیخب قرمانا اور پبی کیایہ سے قرنش کو اور قرنش سے پبی ہاشم کو اور پبی ہاشم
سے مجھ کو منیخب اور برگزندہ قرمانا".
ّ
پبی اکرم کو جاسا اس پیان سے کسی قشم کا تفاجر مفضود نہیں نلکہ حق تقت جال کو واصح
کرنا ہے کہ ناکہ لوگ انکی میزلت و مرپیہ سے واقف ہوں اور جق تعالی کی انک تعمت کی
ئجدپث اور اشکا اظہار مطلوب ہے۔ تفاجر سے مراد یہ ہونا ہے کہ اپبی بڑائی ہو اور
ت
دوشروں کی برائی ہو ،اپبی عطیم اور دوشرے کی نذلیل اظہار حق تقت کا نام تفاجر نہیں
۔ جدپث پ بوی ہے کہ
"میں تمام پبی آدم کا شردار ہوں اور تطور فحر نہیں کہیا".
[ شین این ماجہ جلد دوم ،صفخہ ،144جدپث تمیر ،4308ناب زکر السفاعہ ]
حضرت انس رضی ہللا تعالی عیہ سے رواپت ہے کہ رسول ہللا یے اس آپت کو تعبی
س ق ت فس ک ت
"لفد جاءکم رسول من ا م یح ا فاء" بڑھا ح کے عائی یہ یں کہ یے ک آیے
س ہ م ل
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 72
تمہارے ناس ہللا کے رسول تمہارے اشرف اور اقضل اور سب سے زنادہ تفنس جاندان
سے۔ اس آپت کی نالوت کن تعد آپ یے ارساد قرمانا کہ "میں نااعنیار حسب و نسب
کے تم سب سے اقضل اور نہیر ہوں۔ میرے آناؤ اجداد میں حضرت آدم علیہ السالم
سے لیکر اب نک کہیں زناء نہیں ،سب تکاح ہے" .اس جدپث کو این مردویہ یے
س ت
رواپت کیا۔ حضرت عیدہللا این عیاس رض اور زہری بھی "من ا م یح ا فاء" بڑھا
ل ق ک ف
ق
کریے ب ھے اور "من ا ضلکم و اشرقکم" کے سابھ اسکی تفسیر قرمانا کریے ب ھے کہ حسکی
طرف میدرجہ ناال برجمہ میں اسارہ ہے کہ حضرت آدم علیہ السالم سے لیکر پبی اکرم کے
والد ماجد اور والدہ ماجدہ نک حس قدر آناؤ اجداد اور امہات و جدات سلسلہ نسب میں واقع
ہیں ،وہ سب کے سب محصیین و محصیات تعبی ناکدامن اور عق تف ب ھے۔ اسکے عالوہ
آئحضرت کے سلسلہ نسب میں حضرت آدم علیہ السالم سے لیکر آ نکے والد ماجد السید
عیدہللا ین السید عیدالمطلب علیہ السالم نک سب اسجاص ناکدامن ،صاچب زی سان و
عالی کردار اور مومن مواجد گزرے ہیں اور آتکا بور میارک ہمنشہ ناکیزہ نسبوں سے ناکیزہ
رجموں میں من تفل ہونا رہا ،نہی سان میارکہ آ نکے نسب مظھر کو تمام سالسل انساب سے
ممیاز و م تفرد کرئی ہے۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 73
عیاد مجلضین کہ جیکو جق تعالی سایہ یے اپبی پ بوت و رسالت کے لنے منیخب قرمانا ہو اتکا
نسب انسا ہی معطر اور ناک ہونا ہے۔ ہللا رب العزت انکو ہمنشہ اصالب طنیین سے
ارجام طاہرات ک تطرف ناک و صاف من تفل قرمانا رہا ،جق تعالی سایہ آئحضرت کو اپیا
مصطفی و مچنبی پیانا بو ا نکے نسب کو بھی مہذب اور مصفی پیانا۔
ہمارے پبی اکرم صلی ہللا تعالی علیہ وآلہ وسلم کا سلسلہ نسب جو عالم کے تمام سالسل
انساب سے اعلی اور بربر اور سب سے اقضل و نہیر ہے وہ سلسلہ الذہب و سحرۃ
النسب یہ ہے:
"سیدنا و موالنا مجمد رسول ہللا این السید عیدہللا ین السید عیدالمطلب ین السید ھاشم ین
عیدمیاف ین قصی ین کالب ین مرہ ین کعب ین لوی ین عالب ین فہر ین مالک ین
تضر ین کیایہ ین جزتمہ ین مدرکہ ین الیاس ین مضر ین بزار ین معد ین عدنان من
ی ل ع
نسل السیدنا اشماعیل زپیح ہللا ین السیدنا ابراھیم جلیل ہللا م السالم".
ھ
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 74
[ امام ئجاری رح یے اپبی جامع صحیح ئجاری میں نسب شرتف کے سلسلہ کو قفط حضرت
عدنان نک زکر قرمانا ہے۔ سیدنا عیدہللا این عیاس رض سے مروی ہے کہ پبی اکرم چب
نسب شرتف کو پیان قرمایے بو عدنان سے ئجاوز نا قرمایے۔ ]
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 75
حضور اکرم صلی ہللا تعالی علیہ وآلہ وسلم کے بردادا جان حضرت السید ہاشم علیہ السالم،
عرب کے معزز قنیلہ قرنش کے جاندان پبی ہاشم کے جدامجد اور مورث اعلی ہیں۔
حضرت السید ہاشم علیہ السالم سے قنیلہ پ بو ہاشم موسوم ہے ،آ نکے کل 4بننے ہویے
جن میں سے آنکی نسل ضرف آ نکے قرزند حضرت السید عیدالمطلب علیہ السالم سے جلی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 76
ہے جو کہ حضور اکرم صلی ہللا تعالی علیہ وآلہ وسلم کے دادا جان ہیں ،لہذا اسی پیاء بر
عرب مؤرجین و علماء کرام کا یہ قول مشہور ہے کہ
"رویے زمین بر "ہاشمی" قفط اوالد عیدالمطلب علیہ السالم ہے جن کی سیادت نسبی و
شراقت کی پیاء بر ان بر صدقہ واچیہ و زکوۃ جرام ہے".
حضور اکرم کے دادا جان حضرت السید عیدالمطلب علیہ السالم کے کل گیارہ بننے اور
جھ پینیاں بھی۔ حضرت عیدالمطلب علیہ السالم کے بننے حضرت عیدہللا علیہ السالم
کے قرزند ارجمید پبی آجر الزماں حضرت مجمد مصطفی صلی ہللا تعالی علیہ وآلہ وسلم ہویے
اور حضرت قاظمہ الزہرا رض کی نسیت آنکی اوالد و نسل جلی حسکو حضرت علی این ائی
طالب این عید المطلب کرم ہللا تعالی وجہہ الکرتم کی قاظمی اوالد کہا جانا ہے ،جیکو عرف
عام میں "سادات کرام" کہا جانا ہے اور یہ تمام قیانل پبی ہاشم میں نسب کے لجاظ سے
سب سے اعلی و اقضل ہیں۔
حضرت عیدالمطلب علیہ السالم کی نسل بھی ضرف ا نکے بین بن بوں سے جلی ہے جیکی
اوالد ہاشمی ہے اور سادات پبی ہاشم ہے۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 77
حضرت علی این ائی طالب این عیدالمطلب (قاظمی اوالد اور عیر قاظمی اوالد اعوان و
علوی)
ان بین بن بوں سے اوالد حضرت ابو طالب این عیدالمطلب جلی اور یہ بین جاندان ہاشمی
ہیں۔
حضرت عیاس این عیدالمطلب ،قنیلہ پ بو عیاس (عیاسی جاندان) کے جدامجد و مورث
اعلی ہیں ،اور انکی اوالد بھی ہاشمی اور سادات پبی ہاشم ہے۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 78
حضرت جارث این عیدالمطلب کی اوالد بھی جلی اور یہ جاندان بھی ہاشمی ہیں۔
*مح تضرا*
پبی ہاشم سے مراد حضرت عیدالمطلب علیہ السالم کی اوالد ہے اور پبی ہاشم کے کل نائچ
جاندان ہیں؛
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 79
_________________________
*کیا علوی ،ہاشمی ،عیاسی ،حعفری ،عقیلی ،جارئی بھی سادات میں سامل ہیں؟*
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 80
دور اول میں لفظ "السید" کا لفظ تمام پ بو ہاشم تعبی اوالد عیدالمطلب علیہ السالم کے لنے
اشتعمال ہوا کرنا بھا جاہے وہ علوی ہوں نا عیاسی ،حعفری ہوں نا عقیلی ،اس میں اوالد
قاظمی کی ئحضتص نہیں ہوئی بھی ،عرب کے تعض شہروں میں اسے علوی اوالد اور
تعض میں عیاسی اوالد کے لنے بھی السید نا الشرتف کے الفانات کا اشتعمال کیا گیا
حسکے معائی معزز و شردار کے ہیں لیکن تعد کے زمایے میں یہ لفظ سیدنا امام حسن و امام
حسین رضی ہللا عیھما کی اوالد کے لنے مح تص ہوگیا جو کہ سادات قاظمیہ الھاشمیہ ہیں اور
اب موجودہ دور میں لفظ "سید" کا اطالق پبئ رجمت صلی ہللا تعالی علیہ وسلم کے انہی
دو میارک بواسوں اور ان سے جاری تمام اوالد بر کیاجانا ہے۔ انہیں قاظمی اوالد بھی کہنے
ہیں۔
"الس ّید" عرئی زنان کالفظ ہے جوکہ لغۃ م تعدد مع بوں میں اشتعمال ہونا ہے۔ جنسا کہ
لسان العرب میں ہے :
*والسید تطلق علی الرب والمالک والشرتف والفاصل والکرتم والجلیم ومحیمل أذ قومہ
والزوج والربنس والمفدم ،وأصلہ من ساد نسود فہو شبود*۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 81
برجمہ :تعبی لفظ سید کا اطالق ،مالک ،شراقت دار ،علم والے ،عزت والے ،بردنار ،اپبی
قوم سے تکل تف کو دور کریے والے ،قوم کے شردار اور بنسوا بر ہونا ہے۔
(لسان العرب ۔ جلد تمیر 03۔ صفخہ 228۔ دار صاد ۔ بیروت لنیان)
امام جالل الدین شبوطی رح ،ا پنے رسالہ العجاجة الزربییة قی الساللة الزپیییہ میں لکھنے
ہیں :
"إن اشم الشرتف کان تطلق قی الضدر األول علی کل من کان من أہل الن یت سواء
کان حسنیا أم حسینیا أم علونا ،من ذریۃ مجمد ین الحتقیۃ من أوالد علی ین أئی طالب ،أم
حعفرنا أم عقیلیا أم عیاسیا۔ قلما ولی الجلفاء الفاظم بون تمضر قضروا اشم الشرتف علی ذریۃ
الحسن والحسین قفط ،قاسیمر ذلک تمضر إلی اآلن"۔
ُ
برجمہ :تعبی یے سک س ّید کا اطالق قرون اولی میں ہر اس سحص بر ہونا بھا جو اہل پ یت
کرام سے ہو ،جاہے وہ حسبی ہو ،حسنبی ہو ،نا علوی ہو نا مجمد ین ج تقیہ کی اوالد اور دنگر
اوالد حضرت علی رضی ہللا عیہ سے ،نا حعفری ہو نا عقیلی ہو نا عیاسی ہو۔ چب مضر میں
شتغہ جلفاء قاظمیین کو جکومت ملی بو انہوں یے س ّید کا لفظ قفط امام حسن و حسین رضی
ہللا عنہما کی اوالد کے لنے مح تص کردنا بو یہ ئحضتص اس دور سے اب نک قاتم ہے ۔
(الجاوی للقیاوی للسبوطی۔ جلد تمیر 02۔ صفخہ 39۔ دارالفکر ۔ بیروت لنیان)
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 82
امام شمس الدین سجاوی رح قرمایے ہیں کہ عمر ین اجمد ین بوشف العیاسی الجلبی
الح تفی ،سید نسائی کے نام سے معروف ہیں ان عالقوں کی اصطالح کے مطابق لفظ سید
کے اطالق میں اوالد قاظمی کی ئحضتص نہیں کریے نلکہ پبی عیاس (عیاسی) نلکہ تمام
پبی ہاشم بر سید کا اطالق کریے ہیں۔
(الضوء الالمع ألہل الفرن الیاشع ۔ جلد تمیر 06۔ صفخہ 73۔ منسورات دار مكییة الحیاة –
بیروت)۔
برجمہ:
سلیمان ین بزند االزدی ،سید ہیں اور تعداد میں ہر عیاسی کا لقب سید ہے اور اسی طرح
مضر میں ہر علوی کا۔
(بزهة األلیاب قي األلفاب ۔ جلد 01۔ صفخہ 399۔ مكییة الرسد -الرناض)
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 83
قیاوی اہلسیت میں ہے :حضرت علی کرم ہللا تعالی وجہہ الکرتم کی جو اوالد حضرت قاظمہ
رضی ہللا تعالی عنہا سے ہیں (اوالد حسیین کرتمین رضی ہللا عنہما) کی اوالد کو سید کہا جانا
ہے ،ہر سید ہاشمی ضرور ہے مگر ہر ہاشمی سید ہو یہ ضروری نہیں۔
*پ بو ہاشم* (جن بر زکوة جرام کی گبی ہے) سے مراد حضرت علی ین ائی طالب رضی ہللا
عیہ کی اوالد (جواہ وہ حضرت قاظمہ رضی ہللا عنہا کے تطن سے ہوں نا دوشری ازواج
کے تطن سے عیر قاظمی اوالد) ،حضرت عیاس ین عید المطلب (عیاسی) ،حعفر ین ائی
طالب (حعفری) ،عقیل ین ائی طالب (عقیلی) اور جارث ین عید المطلب رصوان ہللا
ع
لنہم اجمعین کی اوالد ہیں ،ان کے عالوہ پ بو ہاشم کے دنگر ذنلی قیانل ،جنسے ابو لہب
کی اوالد وعیرہ ان میں سے جو مسلمان ہو گنے ب ھے ان بر زکوة جرام نہیں ہے۔ نس
صورت مسبولہ میں یہ تمام پ بو ہاشم بر زکوة لنیا جرام ہے اور یہ ہی تمام کے لنے لن یا
جالل ہے ،الییہ حضرت علی رضی ہللا عیہ کی تمام اوالد جواہ حسبی ہوں نا حسنبی ،علوی،
نا اعوان ،ان سب کے لنے زکوة لنیا جرام ہے ،اسی طرح سے ہر عیاسی ،حعفری ،آل
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 84
عقیل (جو عقیلی کہالیے ہیں) اور آل جارث (جو جارئی کہالیے ہیں) کے لنے زکوة و
صدقہ واچیہ لنیا جرام ہے"۔
پبی ہاشم میں سے حضرت علی ،حضرت حعفر ،حضرت عیاس ،حضرت عقیل اور حضرت
جارث ین عید المطلب رضی ہللا عنہم کی اوالد سب ’’سادات‘‘ ہیں۔ ان سب کے نام
کے سابھ ’’سید‘‘ لگانا جابز ہے ،لیکن عرف عام میں ’’سید‘‘ کی اصطالح حضرت علی
رضی ہللا عیہ کی اس اوالد کے لنے مشہور ہوجکی ہے جو سیدہ قاظمۃ الزہراء رضی ہللا عنہا
کے تطن سے ہیں ،لہذا دنگر کے لنے ا پنے نام کے سابھ ’’سید‘‘ لگانا میاسب نہیں
ہے ،حضوصا جہاں اشنیاہ ہو ،ک بوں کہ یہ ان کی رسول اکرم صلی ہللا علیہ وسلم سے
نسبی نسیت کی عالمت ہے؛ لہذا ضرف حضرات حسیین کرتمین رضی ہللا عنہما کی نسل
سے آیے والے گھرابوں کو ا پنے نام کنسابھ ’’سید‘‘ لکھیا اور کہیا جا ہنے۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 85
م لع
م االنساب )نسب کے م( یں ڈی ابن اے کی*لع
*ح یب یت
/ DNAڈی ابن اے
ڈی این اے ,دپبا کے دو محبلف حصوں میں پبدا ہونے والے دو سابیس دابوں کی
مسنرکہ کاوش پر مبتی تھا جن میں سے ایک کا یام حیمز ڈی وانسن اور دوشرے کا یام
ڈاکنر فرانسیس کرک تھا۔ بویل پراپز کمبتی نے 1962ء میں دوبوں سابیس دابوں کو ڈی
این اے ڈسکوری کی ببباد پر بویل انعام دیا جو کہ دپبا کا سب سے پڑا ابوارڈ ہے۔
ن
فرانسیس کرک 1916ء میں پرطاپیہ میں پبدا ہونے۔ اپبدائی علیم ہل مل سکول سے
چاصل کی ،یہ عرپب والدین کی اوالد ت ھے حبانچہ یہ تھی شرکاری سکولوں میں شرکاری امداد
ن
پر علیم چاصل کرنے رہے۔ ڈاکنر کرک نے 21سال کی عمر میں بوپ نورستی کالج لبدن
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 86
سے فزکس میں ڈگری لی ،ئی ا نچ ڈی کی اور مالبک نولر یاپبالوخی میں کام شروع کر دیا۔ یہ
یاپ نو فزکس اور پ نورو سابیس میں تھی دلحستی رکھنے ت ھے۔ یہ تھی ڈاکنر وانسن کی طرح انسائی
چلبات پر کام کریا چا هنے ت ھے لبکن دوشری حبگ عطیم شروع ہوگتی بو ڈاکنر کرک کا کام
پبد ہو گبا مگر وہ صدی انسان ت ھے حبانچہ حبگ عطیم دوم کے دوران تھی محبلف قبلو
سیس پر کام کرنے رہے۔ وہ ایک ایک انچ آگے شرکنے رہے۔ حبگ حیم ہوئی بو ڈاکنر
کرک تھی کیمنرج بوپ نورستی پہیچ گنے اور وہ تھی لببارپری میں کام کرنے لگے اور کیمنرج
میں سابیس دابوں نے کرسبل لو گراقک شسیم انچاد کبا۔ یہ لوگ ایکس رے کی مدد سے
کرسبل لو گراقی کرنے ت ھے اور محبلف اسباء کے مالبک نولز کا نحزیہ کرنے ت ھے۔ یہ لوگ
کرسبل لو گراقی کے ذر نعے انسائی چلنے کے پ نوکلیس کے ایدر گھس گنے ،اپہوں نے
ایکس رے کی مدد سے پ نوکلیس کی نصوپر تھی پبائی اور جب نصوپر کا ساپز پڑا کبا گبا بو یہ
لوگ یہ دیکھ کر جنران رہ گنے کہ قدرت نے پ نوکلیس کے ایدر اربوں کی نعداد میں الچھے
ہونے دھاگے پبا ر کھے ہیں ،یہ دھاگے معلومات کی ”جپ“ ہیں ،دھاگوں پر رنشرچ ہوئی
بو سابیس دابوں نے اسے "ڈی آکسی راپ نو پ نوکلبک انسڈ "کا یام دے دیا جو کہ "ڈی این
اے "کا محفف ہے۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 87
،ڈی این اے ایک مشکل اور یہ شمچھ آنے واال مادہ ہے ،یہ وراپتی معلومات کا بببک تھا
انسان کبا ہے؟ اس کی خیس کبا ہے؟ اس کے یالوں اور آیکھوں کا ریگ کبا ہوگا؟ اس
کا وزن ،خسامت اور سوچ کبا ہوگی؟ یہ کس عمر میں کون کون سی پیماری کا سکار ہوگا اور
یہ کون کون سی وراپتی پیماریاں لبکر پبدا ہوگا؟ قدرت یہ یمام معلومات ڈی این اے میں
درج کر د پتی ہے۔ انسان 50ق یصد ڈی این اے والد اور 50ق یصد والدہ سے لببا
ہے۔ یہ الچھے ہونے لچھے دار دھاگوں کی سکل میں ہونے ہیں اور ہم اگر اسے عام زیان
میں شمچھبا چاہیں بو ہم دو سنریگ لیں اور ان دوبوں کو ایک دوشرے میں تھیسا دیں بو
دو سنریگ مل کر جو قارمیسن پبابیں گے وہ ڈی این اے کی سکل ہو گی۔ سابیس دابوں
کو ڈی این اے مل گبا تھا لبکن ڈی این اے کے ایدر کبا ہے !یہ لوگ پہیں چا پنے
ت ھے حبانچہ یہ لوگ اس نحق نق میں لگ گنے ،سابیس دان آنے رہےاور کام کرنے رہے
اور تھک تھک کر چانے رہے۔ آجر میں صرف دو لوگ رہ گنے جن میں حیمز ڈی وانسن
اور فرانسیس کرک ت ھے ،یہ دوبوں مسلسل کام کرنے رہےاور کیمنرج کے سببکڑوں
سابیس دان دیکھ رہے ت ھے آجر میں کون کامباب ہویا ہے؟
ڈاکنر حیمز وانسن روزایہ گول نوں اور پبکوں کی مدد سے ڈی این اے کے ماڈل پبانے ت ھے
چ م ب مچش
ل ت
اور قدرت کے اس ساہکار کو ھنے کی کوشش کرنے ھے کن عمہ ل ہونے پر
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 88
پہیں آیا تھا حبکہ ڈاکنر فرانسیس کرک یہ کام ڈراپبگ بورڈ پر ریگین بیسلوں کے ذر نعے
کرنے ت ھے لبکن وہ تھی ادراک کی چدود سے سببکڑوں مبل دور ببیھے ت ھے۔ یہ سلسلہ
چلبا رہا پہاں یک کہ دوبوں سابیس دان 1953ء میں ملے اور دوبوں نے مل کر کام
کرنے کا ق یصلہ کبا ،یہ دوبوں اکیھے ہو گنے اور دوبوں نے ایک دوشرے سے معلومات کا
مچش
چ م
پبادلہ کبا اور بوں یہ ڈی این اے کو ھنے یں کامباب ہو گنے۔ پیہ ال دپبا کے ہر
انسان کے ڈی این اے محبلف ہونے ہیں ،ایک انسان کا ڈی این اے دوشرے
سے پہیں ملبا لبکن ایک انسان کے خسم میں موجود یمام سبلوں کا ڈی این اے ایک
ہی ہویا ہے ،ڈی این اے ایک پرپٹ ،ایک ڈپزاین ہویا ہے۔ یہ پرپٹ اور یہ ڈپزاین
ایک کنڑے پر ایک اور دوشرے پر دوشرا ہویا ہے۔ دپبا میں آج یک خبنے انسان پبدا
ہونے ،خبنے ہو رہے ہیں اور خبنے ہوں گے ان کا ڈی این اے ڈپزاین ایک دوشرے
سے محبلف تھا ،محبلف ہے اور محبلف ہوگا اور یہ وہ انقراد پت ہے خس کی ببباد پر ہللا
نعالی نے فرمایا تھا کہ
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 89
قدرت انسان سے م یعلق یمام ڈ پبا ڈی این اے میں سنور کر د پتی ہے ،آپ الکھوں
سال پرانے انسان کا کوئی یال لیں ،ڈی این اے الگ کریں اور یہ اس انسان سے
م یعلق یمام معلومات اگل دے گا۔ یہ اس کی موت کی وجہ اور وقت تھی پبا دے گا۔
ڈاکنر وانسن اور ڈاکنرکرک نے کیمنرج کی ک نویڈش لببارپری میں 1953ء میں اپبا کام
م
کمل کبا اور اپبا تھیسس حمع کرایا اور الگ الگ ہو گنے۔
ڈاکنر وانسن امرنکا وانس آ گنے ،امریکی چکومت نے اپہیں بیسبل انستی پ نوٹ آف هبلیھ
واسبگین کی ذمہ داری سوپپ دی۔ یہ انستی پ نوٹ میں انسائی جثنز پر کام کرنے رہےاور
یہ 1956ء میں ہارورڈ بوپ نورستی کے یاپبالوخی ڈ پباریمیٹ سے تھی وانسیہ ہو گنے۔ یہ پرقی
کرنے کرنے پروقیشر ین گنے اور یہ وہاں آر این اے پر کام کرنے رہے۔ آر این اے
ایک انسا شسیم ہے خس کے ذر نعے ایک نسل اپتی عادبیں اور عالمییں اگلی نسل کو
مب یفل کرئی ہے حبکہ ڈاکنر کرک پرطاپیہ میں مالبک نولر یاپبالوخی میں مزید کام کرنے لگے۔
یہ 2004ء میں 88سال کی عمر میں اپ یفال کر گنے۔ بویل پراپز کمبتی نے 1962ء
میں دوبوں سابیس دابوں کو ڈی این اے ڈسکوری کی ببباد پر بویل انعام دیا اور یہ ابوارڈ
مسنرکہ تھا اور بوں دپبا میں ڈی این اے بیسٹ کا سلسلہ شروع ہوگبا۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 90
ڈی این اے اور جثنز تھرائی دپبا کی چدید پرین سابیس ہیں ،یہ مسیقبل میں انسان کو
ب ہ مچش
ل م
ھنے اور انسان کی مدد کرنے یں ا م کردار ادا کریں گی کن ڈی این اے شردست
ولدپت اور محرم کی سباجت کا یاقایل پردید عمل ہے۔ ڈی این اے کرنے والے لوگ
کسی تھی سحص کے یال ،ہڈی،گوست اور جون کا یمویہ لبنے ہیں۔ اس میں سے کوئی چلیہ
نکا لنے ہیں اور چلنے سے ڈی این اے الگ کرنے ہیں اور بولی مرپز خین ری ایکسن کے
ذر نعے اس ڈی این اے کی الکھوں کاپباں پبا لبنے ہیں۔ یہ کاپباں قبگر پرپٹ ہوئی ہیں
اور یہ اس کے نعد ان کاپ نوں کا نفایل مسکوک ڈی این اے کی کاپ نوں سے کرنے ہیں
اور بوں سبکبڈز میں ق یصلہ ہوچایا ہے۔
اصل سوال یہ نے کہ علم االنساب میں ڈی این اے بیسٹ کی حیب یت کبا موجود ہے؟
کبا اسکے زر نعے کسی فوم اور قببلے کا یابو ڈ پبا اور نعلق معلوم کبا چاسکبا ہے؟ منرا ذائی نفطہ
نطر یہ ہے کہ
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 91
ڈی این اے ،والد اور والدہ دوبوں ک یطرف سے مرکب کردہ اور چاصل کردہ جنز ہے۔"
اگر یاپ عرئی الیسل اور ماں عچمی الیسل ہو بو یہ مچلوط ڈی این اے پبابیں گے یا وہ
ڈی این اے سنرم عالب رہے گا جو زیادہ طاق نور اور فوی ہوگا۔ ڈی این اے بیسٹ کی
دین اسالم اور علم االنساب میں کوئی شرعا حیب یت پہیں ہے ک نویکہ یہ زمایہ چال پر موجود
مبتی معلومات کا ببیچہ فراہم کریا ہے! ماضی میں پنے نعلق سے موجودہ دور کا نفایلہ کریا
اور ڈی این اے میچ کرنے کو ساید نےوفوقی کہا چانے بو نچا ہوگا ک نویکہ ہر دور میں نسل
انسائی اپتی ہب یت اور سحصیت اور رسیہ ازدواج میں پبدیلی اور ماجولبائی عباصر کی وجہ سے
پبدیلی کے سقر پر گامزن ہوئی ہے۔ ایک سحص نے عرئی الیسل عورت سے سادی کی
اور اسکے ببنے نے کسی عچمی الیسل سے سادی کی اور تھر اسکے ببنے نے کسی پرک
عورت سے سادی کی اور نسل پروان جڑھی بو اس میں ڈی این اے اوالد میں محبلف
مچلوطات کی حمع ہوگا خس سے آپ نچھلے سحص کی نسایدہی تھال کیسے کرسکنے ہیں؟ ڈی
این اے یالسیہ ایک پڑی کامبائی ہے مگر وہ صرف زمایہ چال کے لنے ہے ،زمایہ قدتم
اور زمایہ مسیقبل کے لنے پہیں ہوسکتی۔ جن ساٸنسدابوں کو ان کی نحق نق پر 1962ء
میں انعام کاحفدار تھہرایا گبا اگر مزکورہ ساٸنسدابوں نے زمایہ قدتم کے انسان کا ذکر
کہیں پہیں کبا اور کوٸ ذکر کبا تھی بو مسیقبل کا ذکر کبا ھے اور یہ ھی کہا کہ اپہوں نے
زمایہ قدتم کے انسابوں کی ھڈبوں سے شمبل لبا۔ پہاں میں یہ کہبا چاھوں گا کہ دپبا کے
کسی م نوزتم میں فرعون کا خسمائی ڈھانچہ محقوظ ہے ،اگر اس کی ھڈبوں کے شمبل لے
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 92
کر ساٸنسدان نحق نق کریں اور پبأٸیں کہ اس شمبل کے یاسبدے اور افوام موجودہ دور
میں کس پراعظم میں نسنے ھیں اور کون ہیں بو تھر ڈی این اے کی شرح علم االنساب
میں لوگو ہوسکتی ہے جو کہ قل الوقت عنر دریاقت سدہ اور یاممکن ہے ،لہذا علم االنساب
میں ڈی این اے کی کوئی شرعا اور اصوال حیب یت مرکوز پہیں ہوئی۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 93
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 94
سبرت حضرت سبدیا عببدہللا ابن عباس ابن عبدالمطلب رضي ہللا*
*تعالی عنہ
حصور اکرم صلی ہللا نعالی علیہ وآلہ وسلم کے چچا چان سبدیا عباس این عبدالمطلب رض
کے الڈلے فرزید السبدیا غببدہللا الجواد رضی ہللا نعالی عیہ -آپ کا یام مبارک 'غببدہللا')ہللا
کا چادم (تھا۔ آنکا لفب الجواد ہے۔ آیکی پبدانش فرپ با 622غیشوی میں عزوہ یدر سے حبد
عرصہ قبل ہوئی۔ آپ عمر میں ا پنے تھائی جنر االمہ سبدیا عبدہللا این عباس رض ،سے
حبد سال حھونے ت ھے۔ آپ کے والد کا یام عباس این عبدالمطلب رض تھا حبکہ آپ کی
والدہ کا یام ام قصل لبایہ پ یت چارث تھا جو کہ ام المومیین حضرت چدنحیہ الکنری علیہ
فل ُ
السالم کے نعد اسالم النے والی دوشری چابون تھی۔ آپ کی والدہ ام ا ل اور ام
ص
ح
المومیین سبدہ میمویہ پ یت چارث علیہ السالم ق یفی پہییں تھیں۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 95
عبد ہللا صقوان ین امیہ کا پبان ہے کہ منرا گزر مکہ کی ایک گلی سے ہوا بو میں نے ایک
دروازے پر لوگوں کے ہجوم کو دیکھا ،معلوم ہوا کہ یہ یمام لوگ سبدیا عبد ہللا ین عباس
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 96
سے نفسنر و چدپث اور قفہ چاصل کرنے کے لنے حمع ہیں۔ میں یہ م یطر دیکھ کر آگے
روایہ ہوا بو میں نے ایک وسیع مکان میں لوگوں کی آمد و رقت مالحطہ کی ،معلوم ہوا کہ یہ
غببدہللا ین عباس رض کا مکان ہے چہاں عریاء و مساکین کو مفت کھایا کھالیا چایا ہے۔
جب غببدہللا اور آپ کے تھائی عبد ہللا ین عباس مدپیہ م نورہ آنے بو آپ کے تھائی
آپ کے علم میں اصاقہ کرنے اور آپ ان کی سچاوت میں وسعت د پنے۔
رواپت ہے کہ ایک یار غببدہللا این عباس رض ایک سقر میں ا پنے عالم کے ساتھ ایک
عرب یدو کے حیمے میں اپرے۔ سبدیا غببدہللا این عباس رضی ہللا نعالی عیہ پہاپت
وچہیہ و جونصورت ت ھے۔ عرب یدو نے آپ کو دیکھ کر آپ کا اعزاز و اکرام کبا اور اس نے
آپ کی سکل و صورت اور خسن و حمال دیکھ کر اپتی پ نوی سے کہا ،بو ہالک ہو چانے
یمہارے یاس ہمارے اس جوپرو مہمان کے لنے کبا جنز ہے؟؟؟؟
اس نے کہا ہمارے یاس صرف یہ یکری ہے ،خس کے دودھ سے یمہاری نخی کی زیدگی
ہے ،اس نے کہا اس کو صرور ذنح کریا ہے ،اس نے کہا کبا بو اپتی ببتی کو قبل کر
دےگا؟ اس نے کہا جواہ انسا ہی ہو ،نس اس نے حھری لی اور یکری کو یکڑا اور اسے ذنح
،کرنے اور اس کی کھال ایارنے لگا اور وہ رجزیہ اسعار پڑھنے لگا
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 97
اے منری پڑوسن !حھوئی نخی کو یہ حگایا ،اگر بو اسے حگانے گی ،بو وہ رونے گی اور"
منرے ہاتھ سے حھری حھین لے گی"۔
تھر اس نے کھایا پبار کرکے حضرت غببد ہللا این عباس اور ان کے عالم کے آگے رکھ
دیا اور دوبوں کو سام کا کھایا کھال دیا۔
آپ نے عرب یدو کی ساری گقبگو سن لی تھی جو اس نے یکری کے یارے میں اپتی پ نوی
سے کی تھی اور جب آپ نے کوچ کرنے کا ارادہ کبا بو ا پنے عالم سے فرمایا بو ہالک ہو
چانے پنرے یاس کببا مال ہے؟
اس نے کہا آپ کے جرچ سے یانچ سو د پبار نچ گنے ہیں ،آپ نے کہا یہ اس عرب یدو
کو دے دو ،اس نے کہا سیچان ہللا ،آپ اس کو یانچ سو د پبار د پنے ہیں چاالیکہ اس نے
.آپ کے لنے ایک یکری ذنح کی ہے خس کی قیمت یانچ درہم کے پراپر ہے
آپ نے فرمایا بو ہالک ہو چانے قسم نچدا وہ ہم سے زیادہ سخی ہے اس لنے کہ ہم نے
م
اسے اپتی ملک یت کا کچھ حصہ دیا ہے اور اس نے اپتی ساری لکبتی بونخی ہمیں نحش دی
ہے اور اس نے اپتی چان اور ا پنے نجوں پر ہمیں پرحیح دی ہے۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 98
حضرت علی ین ائی طالب کرم ہللا نعالی وچہہ الکرتم نے ا پنے دور چالقت میں سبدیا غببد
ہللا ین عباس کو 36ھ اور 37ھ میں امنر چج مقرر کبا۔ لوگوں نے ان دو سالوں میں
آپ کی امارت میں چج ادا کبا۔ سبدیا غببدہللا این عباس رض کا شمار حضرت علی رض کے
فرپتی رقفاء اور چامبان میں ہویا تھا اور حضرت علی این ائی طالب رض نے ا پنے دور
چالقت میں سبدیا غببدہللا این عباس رض کو ملک یمن کا گورپر مقرر کبا تھا۔ سبدیا غببدہللا
این عباس رض نے امام خسن علیہ السالم کی چالقت کی حماپت کی مگر نعد میں امنر
معاویہ رضی ہللا نعالی عیہ کی چالقت و سبادت کو نسلیم کرلبا۔ اس کے نعد سبدیا غببد ہللا
این عباس رض نے گوسہ نسبتی اخببار کر لی اور یاقی زیدگی چاموسی سے گزار دی۔ آ یکے
پڑے تھائی سبدیا عبدہللا این عباس کی یارنخ وقات 67ہحری درج ملتی ہے جو کہ
غیشوی سال کی نسیت 689غیشوی ببتی ہے مگرغببدہللا این عباس کی یارنخ وقات کے
م یعلق م یعدد رواپت ملتی ہیں۔ نغض مؤرخین کے مطابق حضرت غببدہللا این عباس کی
وقات ا یکے پڑے تھائی عبدہللا سے پہلے یمطابق 58نحری 680 ،غیشوی میں ہوئی حبکہ
نغض نے اپہیں عبدہللا این عباس کی وقات کے نعد نحرپر کبا ہے۔ آپ سے حبد
اچاد پث مروی ہیں جو آپ کے ببنے عبد ہللا این غببدہللا اور این سنرین نے رواپت کی
ہیں۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 99
سبدیا غببد ہللا این عباس رضی ہللا نعالی عیہ خس چابوادۂ علم و عمل کے خسم و جراغ
ع
ت ھے ،اس کے اغببار سے انکا کوئی چاص لمی یایہ یہ تھا ،آنحضرتﷺ کے عہد میں آپ
پہت کم سن نچے ت ھے ،اس لنے پراہ راست آپ سے شماع چدپث کا موقع یہ مال یاہم
چدپث کی کبابوں میں ان کی مرویات ملتی ہیں اور اپہوں نے ا پنے والد پزرگوار حضرت
عباس این عبدالمطلب رض سے اور ان سے ا یکے ببنے عبد ہللا این غببدہللا اور این
سنرین نے رواپت کی ہے۔
حضرت عباس این عبدالمطلب علیہ السالم کے یمام لڑکوں میں کوئی یہ کوئی یمایاں
وصف اورکمال موجود تھا۔ حضرت عبدہللا این عباس رضی ہللا نعالی عیہ قصل و کمال اور
علم میں یکبانے عضر ت ھے ،سبدیا قصل این عباس رضی ہللا نعالی عیہ خسن وحمال میں
نگایہ ت ھے بو سبدیا غببدہللا این عباس رضی ہللا نعالی عیہ قباضی اور دریادلی میں نے نظنر
ت ھے ،ان کے دسنرجوان کے لنے ایک اوپٹ روزایہ ذنح ہویا تھا۔ جب یہ دوبوں تھائی
ایک ساتھ مدپیہ میں ہونے بو ایک طرف نسیگان علم کے لنے عبدہللا این عباس کے
پہاں علم کا دریا پہبا بو دوشری طرف تھوکوں و مسکب نوں کے لنے غببد ہللا این عباس
کے پہاں صالنے عام ہوئی۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 100
حضرت سبدیا غببدہللا این عباس رض کے کل 5ببنے ہونے جو آیکی محبلف زوجہ کے
نطن سے ت ھے جن میں عبدہللا ،عباس ،حغقر ،طلچہ اور مچمد حبکہ دو پیبباں عالیہ اور لبایة
الکنری تھی۔ عباسی نحریک کے یائی و چلفاء پ نو عباس کے چدامچد امام مچمد الکامل ین
علی السچاد ین جنر االمہ عبدہللا این عباس رض کی والدہ محنرمہ حضرت غببدہللا این عباس
کی ببتی عالیہ پ یت غببدہللا رض تھی ،یایں وجہ عالیہ پ یت غببدہللا،چلفاء پ نو عباس چل یفہ
اول ابو عباس عبدہللا الشفاح اور چل یفہ ابو حغقر الم یصور کی دادی چان تھی۔ سبدیا غببدہللا
این عباس رض کی دوشری ببتی لبایة الکنری رض کا نکاح حضرت علی این ائی طالب
رض کے فرزید حضرت عباس علمدار السھبد سے ہوا حبکے نطن سے غببدہللا این عباس
السھبد ہونے اور آیکی نسل تھی اسی ببنے غببدہللا سے چلی ہے۔ علم االنساب کی مشہور و
،بببادی کیب چذواۃ االقبباس قی نسب پتی عباس اور مسحرات الزکیہ قی انساب پ نو ھاشم
پ نو ھاشم از السیخ خسن الحسبتی اور دیگر انساب کی کیب میں سبدیا غببدہللا این عباس رض
اوالد کا نفصبلی پبان موجود ہے خس میں حضرت غببدہللا این عباس کے یانچ ببنے درج
،ملنے ہیں۔ آ یکے ببنے عبدہللا این غببدہللا کے ہاں کے 4فرزید ہونے جن میں خسن
خسین ،اپراھیم اور عبدالعزپز سامل ہیں۔ حضرت غببدہللا کے دوشرے ببنے عباس این
غببدہللا کے ہاں قیم ،عباس ،سلیمان ،داؤد ،ام حغقر ،میمویہ ،عبدہللا و عالیہ ہونے
حضرت غببدہللا کے بیشرے ببنے حغقر ین غببدہللا کے ہاں معبد ،عبدہللا اور مچمد
ہونے۔ حضرت غببدہللا کے جو ت ھے ببنے طلچہ این غببدہللا کے آگے غیسی ین طلچہ اور
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 101
غیسی کے مچمد اور مچمد کے آگے تھر مچمد ہونے۔ حضرت غببدہللا این عباس رض کے
یانجویں اور سب سے حھونے ببنے مچمد این غببدہللا ت ھے حبکے ہاں 5فرزیدان ہونے جن
میں عبدہللا ،عبدالرحمان ،قصل ،سلیم اور سعبد سامل ہیں۔ آیکی اوالد عراق ،وسطی
،انسبائی ممالک یمرقبد و نچارا ،یاکسبان ،جراسان (اقعانسبان و اپران کے شرچدی عالفوں)
چچاز مفدس مدپیہ م نورہ ،یمن ،سام اور شمالی افرنفہ کے ممالک مراکش اور چاڈ میں آیاد
ھے۔ آیکی اوالد کی عالب اکنرپت ملک یمن اور اطراف چچاز مدپیہ م نورہ میں آیاد ہے۔ سبدیا
غببدہللا این عباس رض کو مدپیہ م نورہ میں دفن کبا گبا اور آیکی قنر مبارک مدپیہ م نورہ میں
ہے۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 102
خدامجد خایدان ع باسنہ الهاشمنہ شمالی یاکس بان -سنہ ساالر ع باث الدبن*
*عنسوی
،سنہ ساالر عباث الدبن ضراب ساہ العباسي الهاشمي المعروف شردار ضراب خان عباسی
عباسی خل یفہ القادر یاهلل کے دور خالقت میں محمود عزبوی کے ہمراہ سن 1016عنسوی کو
عالقہ ہرات ،خراسان سے دهلی ،ہبدوسبان نسلسلہ فوجی مہم وارد ہوتے۔ یارنخ کی کیب
میں بہ یات درج ملنی ہے کہ سلطان محمود عزبوی تے ریاست کشمبر بر 1016ء عنسوی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 103
اور 1020ء عنسوی کو دو یار حملہ کبا۔ عباث الدبن ضراب ساہ ،سلطان محمود عزبوی
کے کشمبر بر دوشرے حملے تمطابق 1020ء عنسوی کو عرب قبایل کے سنہ ساالر کی
ح یب یت سے سامل تھے۔ بہ یات یارنخ کی کیب میں درج ملنی ہے کہ 1020ء عنسوی
میں سلطان محمود عزبوی کے لسکر میں عرب قبایل کا ایک لسکر اس فوجی مہم میں سامل
تھا جس تے قدیم ریاست کشمبر بر حملہ کبا تھا جسکی قبادت عرنی النسل ب نو عباس کے
عباث الدبن ضراب ساہ کررہے تھے۔ سنہ ساالر عباث الدبن ضراب ساہ کی ببدانش
تمطابق 998ء عنسوی کو سلطیت عزبوبہ کے صوبہ ہرات ،خراسان (موجودہ افعانسبان و
ابران کا شرخدی عالقہ )میں ہونی۔ آتکا اصل یام عباث الدبن جسکے معانی ہیں "دبن
اسالم کا مددگار "اور آیکی خرأت و بهادری ک نوجہ سے آیکو *ضراب *کے حطاب سے بوازا
گبا جسکے معانی "سدید حملہ کرتے والے "کے ہیں۔ سنہ ساالر عباث الدبن ضراب ساہ
کے والد کا یام طاتف ساہ تھا جو کہ محمود عزبوی کے والد سبکبگین کے ہمراہ تعداد ،عراق
سے ہرات ،خراسان خلے آتے اور اسکے فوجی لسکر میں تطور کمایڈر تعببات ہوتے اور
،خراسان میں ہی آیاد ہوتے۔ طاتف ساہ کے کل 4ٹب تے تھے جن میں عبدالعزبز ،احمد
،عباس اور عباث الدبن سامل ہیں حبکی اوالد وسطی انسبانی ممالک تمرقبد و نجارا
خراسان ،افعانسبان اور شمالی یاکسبان میں آیاد ہے۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 104
سنہ ساالر عباث الدبن ضراب ساہ ا ب تے بہن تھاب نوں میں سب سے حھوتے تھے اور آپ
نچین سے ہی ایک زہین و اعلی اخالق کے خامل سخص تھے ،آیکی ببدانش ایک م نوسط اور
ی
د ب نی گھراتے میں ہونی۔ 16سال کی عمر میں ہی آیکی قایل یت و صالحب نوں کو د کھ تے ہوتے
آیکو صوببدار صوبہ ہرات ،خراسان (گوربر حبرل آف فورشز )کے یلبد مقام بر قابز کبا گبا۔
آپ سن 1016ء عنسوی کو محمود عزبوی کے ہمراہ بهلی یار برصغبر یاک و ہبد نشرتف
التے اور دهلی اور احمبر کے مضاقانی عالفوں میں فوجی مہمات میں تطور سنہ ساالر سامل
رہے اور داد سجاعت وصول کی۔ سن 1020ء عنسوی میں آیکو قدیم ریاست کشمبر ک یطرف
یادساہ کی شرکونی کے ل تے تمع لسکر روابہ کبا گبا اور یادساہ حبگ ببدی کے معاهدہ بر راضی
ہوا اور آ یکے اخالق و کردار سے مبابر ہوکر ابنی ایک دحبر کو تھی آپ سے رسنہ ازدواج میں
منسلک کبا اور قدیم ریاست کشمبر میں ایک وسیع و عرتض ر ق تے بر آیکو خاگبر اور مراعات
تھی عبابت کی۔ سن 1021ء عنسوی میں آیکو محمود عزبوی کی خابب سے قدیم ریاست
کشمبر اور اس سے ملخفہ عزبوی قتح یاب عالفوں کی شرخد کا یگران و صوببدار اعلی مقرر کبا گبا
جن میں موجودہ کہوبہ ،صلع راولببڈی سے لبکر نشمول بونحھ کشمبر ،مانسہرہ صلع ہزارہ یک کا
ایک وسیع و عرتض حطہ و رقنہ خات سامل ہے۔ آپ حبد عرصہ شرببگر ،کشمبر میں قبام
کرتے کے تعد کہوبہ ،صلع راولببڈی کے گاؤں ضراب کوٹ موجودہ دراب کوٹ میں آکر
آیاد ہوتے اور بہیں مسیقل سکوبت احب بار کی اور آتکا مزار مبارک تھی کہوبہ کے اسی گاؤں
میں مرحع خالبق ہے۔ بوں بو یارنخ کی 16مسببد بربن اور قدتمی کیب میں سنہ ساالر
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 105
عباث الدبن ضراب ساہ کی آمد محمود عزبوی رح کے ساتھ یابت ہے مگر سنہ ساالر عباث
الدبن ضراب ساہ عبرت و حم یت ،اخالق و خرأت ،بهادری و جوان مردی کا وہ شرجشمہ
ی
حبات تھے حبکے کردار ،اخالق اور بهادری کو د کھ تے ہوتے مبدان خرب میں مدمقایل عبر
ح
مسلم دشمن تے تھی ا یکے آگے اببا شر نسلتم حم کبا یلکہ ابنی ق یفی دحبر ببک کی سادی
تھی اس عرنی النسل بوجوان سے کی اور ابنی ریاست کے ایک وسیع و عرتض ر ق تے بر آیکو
خاگبر تطور نخفہ عبابت تھی کی۔
یارنخی کیب کے جوالے سے مراۃ السالطین فی سبر المباخربن سن اساعت 1836ء خلد
اول اور آ ٹینہ فرنش 1916ء از شردار دمحم اکرم خان عباسی کے یارنخی روایات میں درج
ملبا تے کہ محمود عزبوی کے زماتے صوبہ ہرات خراسان میں ضراب خان ،صوببدار صوبہ
(گوربر حبرل آف فورشز )کے یلبد مقام بر قابر ہوتے۔ ایک فوجی مہم میں ایکی آمد کشمبر
میں ہونی اور ساہ کشمبر کی دحبر سے رسنہ ازدواج میں منسلک ہوتے کب یعد آپ بہیں آیاد
ہوتے۔
یارنخ طاہری جو کہ سن 1600ء عنسوی کو نحربر کی گنی اس میں درج ہے کہ عرب قبایل
کی قبادت ب نو عباس سے ایک بوجوان لڑکا ضراب خان کررها تھا جسکی والدہ برک تھی ،بہ
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 106
عرب لسکر محمود عزبوی کی فوج میں سامل تھا اور بہ کشمبر بہ دوشرے حملہ
تمطابق1020ء عنسوی کی یات ہے۔ اسکے عالوہ یارنخ عباسنہ میں مصیف ریاض
الرحمان ساعر تے تے یارنخ کی کباب ھببرۃ العرب کے جوالے سے اس وا فعے کی تفصبل
بوں درج کی ھے کہ سلطان محمود عزبوی کے کشمبر بر دوشرے حملے کے وقت عرب
فرنش قببلے سے ایک بوجوان لڑکا تھا جو عرب قبایل کی سنہ ساالری کررها تھا اور بہ کشمبر کی
یاخگزار ریاست بر حملہ آور ہوا تھا۔ یارنخ موشم بهار خلد سوم میں بہ لکھا ہے وہ عرنی
النسل بوجوان بتجاڑ (موجودہ کہوبہ ،صلع راولببڈی کا مضاقانی عالقہ )بر قاتض ہوگبا تھا اور
راجہ قلعہ حھوڑ کر کسنواڑ (موجودہ مق نوصہ کشمبر کا ایک مشرفی صلع )تھاگ گبا تھا۔
کشمبر کی یارنخ بر سب سے قدیم کباب راج بریگنی ہے جسکو ببڈت کلہن تے 1160
عنسوی کو سنسکرت زیان میں لکھا ،راج بریگنی کی سابوبں بریگ کے صفحہ تمبر 580میں
محمود عزبوی کے لسکر کا ریاست کشمبر بر حملہ کا بزکرہ درج ملبا ہے وہیں اسکے بوجوان سنہ
ساالر کی بهادری و سجاعت کا زکر تھی موجود تے۔ راج بریگنی کی سابوبں بریگ میں صفحہ
تمبر 580میں مصیف تے لکھا ہے کہ سن 1010ء و 1020ء کے درمبان کشمبر کے
راجہ سبگرام کے دور خکومت میں حب محمود عزبوی کی فوج تے کشمبر بر حملہ کبا اور صتح
کے وقت گھمسان کا رن حما بو محمود عزبوی کی فوج کا سنہ ساالر جو بوجوان لڑکا تھا اور فن
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 107
خرب سے نجونی وافف تھا جوش میں تھرا ہوا مبدان حبگ میں تکال جس بر ساہی فوج فورا
تبر تبر ہوگ نی ہر حبد کہ یافی مایدہ فوج تے اسکا مقایلہ کبا مگر ایکو سدید خزتمت کا سامبا کریا
بڑیا اور مبدان حبگ حھوڑ کر تھاگبا بڑا۔ *یارنخ کشمبر *از دمحم امین ببڈت تے ابنی کباب
کے بوبں یاب میں لکھا ہے کہ کشمبر کے راجہ سبگرام راج کے دور خکومت تمطابق
ء یا 1021ء کے درمبان محمود عزبوی کشمبر بر حملہ آور ہوا تھا اور کشمبر میں کوہ1001
سلتمان کے مقام بر جهاں ایک مبدر تھا وهاں تماز ظہر ادا کی اور بڑی تعداد میں لوگوں کو
مسلمان ببایا۔ اس تے ایک ماہ اور بو دن کشمبر میں قبام کبا اور وانس عزنی روابہ ہوا۔
ڈاکبر صوفی عالم مخی الدبن کی کباب *کشمبر *میں بہ راتے طاہر کی گنی ہے کہ راجہ
سبگرام کے دور میں محمود عزبوی تے کشمبر بر حملہ کبا جس بر راجہ کہ فوج کو سکست کا
م
سامبا کریا بڑا مگر سدید موشم اور دسوار گزار رسنوں ک نوجہ سے محمود عزبوی کمل ریاست کو زبر
یا کرسکا اور وانس روابہ ہوا۔
برصغبر یاک و ہبد میں آیاد قبایل ب نو عباس کی یارنخ بر سب سے مسببد بربن کیب میں
مقنی نحم الدبن تمرقبدی اور مقنی رکن الدبن تمرقبدی کی تصب یف کردہ کیب کو ممباز ح یب یت
سے دیکھا خایا ہے جو کہ اتھاروبں صدی عنسوی میں نحربر کی گنی ،برصغبر یاک و ہبد میں
آیاد خایدان عباسنہ کی یارنخ بر مقنی نحم الدبن تمرقبدی رحمت ہللا تعالی علنہ ابنی تصب یف
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 108
ل
عباسبان ہبد سن اساعت 1819ء میں کھ تے ہیں کہ عباث الدبن ضراب ساہ المعروف
ضراب خان ،محمود عزبوی رح کی فوجی مہم کے دوران ہبدوسبان دهلی نشرتف التے۔
محمود عزبوی کے عرب لسکر کی سنہ ساالری عباث الدبن ضراب ساہ کے سبرد تھی۔
یارنخ عباسبان ہبد میں مصیف نحم الدبن تمرقبدی تے لکھا ہے کہ ہبدوسبانی یارنخ دان
احت یاگ تے ابنی کباب یارنخ دهلی کے صفحہ تمبر 126میں لکھا ہے کہ حب محمود
عزبوی افعانس بان سے ہبدوسبان بر حملہ آور ہوا بو عرب لسکر کا یابب عباث الدبن
عببدی یامی بوجوان تھا ،بہ بوجوان ابنهانی بهادر اور حبگجو تھا۔ بہ دشمن کے لسکر بر ا ن سے
حملہ کریا تھا جس طرح یکربوں کے ربوڑ بر سبر حملہ آور ہویا ہے اس وجہ سے اسے
ضراب *کہ تے تھے کہ عرب کا سب سے زیادہ مارتے واال سبر اور اس بوجوان کا سحرہ*
نسب حضرت عباس بن عبدالمطلب رض کے فرزید عببد ہللا ابن عباس ابن عبدالمطلب
رض سے خاملبا ہے اور بہ ب نوعباس سے تھا۔
دوشری روابت میں درج ہے کہ *ضراب *کا لفظ عرنی ل ِفظ *ضرب *سے تکال ہے جسکے
معانی ہیں "بہت مارتے واال ".دشم نوں کے لسکر بر زبردست حملے اور ابنهانی حبگجو ہوتے
کے سیب سنہ ساالر عباث الدبن ساہ کو *ضراب *کا حطاب دیا گبا اور آپ اسی یام
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 109
سے عوام الباس میں زیادہ مسہور و معروف ہوتے۔ عالوہ ازبں عرب میں ضراب اس سبر
کو کها خایا ہے جو بہت مارتے واال ہو یاوبں وجہ عباث الدبن ساہ ،ضراب خان کے یام
سے زیادہ مسہور و معروف ہوتے۔ آ یکے یام کنساتھ ‘عببدی’ کا الحفہ سے بہ یابت ہے
کہ آپ عببدہللا ابن عباس کی اوالد سے تھے اور آپ کا سحرہ نسب سعبد بن دمحم بن عببدہللا
بن عباس بن عبدالمطلب رض سے خاملبا ہے ،جسکا ایدراج عرب سحرہ خات کی مسہور اور
ٹببادی کباب *خذواۃ االقبباس فی نسب ب نو عباس* *مشحرات الزکنہ فی انساب بنی
ھاشم *اور *ب نو ھاشم از ستخ جسن الحسبنی *میں درج ملبا ہے۔ آتکا سلسلہ نسب تبرھوبں
نست بر خاکر حضور اکرم صلی ہللا تعالی علنہ وآلہ وسلم کے چجا سبدیا عباس ابن
عبدالمطلب رضی ہللا تعالی عنہ سے خاملبا ہے۔ اس جوالے سے عباث الدبن ضراب ساہ
:المعروف ضراب خان کا سحرہ نسب بہ ہے
سنہ ساالر عباث الدبن ضراب ساہ ،لقب ضراب خان ابن طاتف ساہ ابن الشرتف بوح
ابن الشرتف عباس ابن الشرتف رق یع ابن الشرتف فضل ابن الشرتف اسجاق ابن
الشرتف عادل ابن الشرتف یاقث ابن الشرتف سعبد ابن الشرتف دمحم ابن السبدیا عببدہللا
ابن السبدیا عباس ابن السبدیا عبدالمطلب ابن السبدیا ھاشم
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 110
نجوالہ -عباسبان ہبد از مقنی نحم الدبن تمرقبدی سن اساعت 1819ء ،انساب ظقرآیاد [
اعظم گڑھ جوب نور ہبدوسبان سن اساعت 1775ء ،خزوۃ االقبباس فی نسب ب نو عباس ،ب نو
] هاشم از الدک نور الستخ جسن الحسبنی ،مشحرات الزکنہ فی انساب بنی ھاشم
_______________________
تضدبق و خاری یالکبابہ یال یقابت االشراف العباس یین الھاشم یین عراق ،یال یقابت [
االشراف الہواشم عراق ،انساب صخف الھاشمنہ عراق ،یال یقابت االشراف الحسینہ
الکبالبنہ عراق ،یال یقابت االشراف اھلب یت الھبد ،ایڈیا نسلسلہ شھادت النسب ،تضدبق و
] تقابت راقم الحروف اسامہ علی عباسی -تق یب االشراف العباس یین شمالی یاکسبان
مقنی نحم الدبن تمرقبدی تے عباسبان ہبد 1819ء میں صفحہ تمبر 38میں بہ لکھا ہے کہ
تعض مؤرحین تے لکھا ہے کہ عباث الدبن ضراب ساہ ،حضرت عباس رض کے فرزید
عببدہللا ابن عباس کی اوالد سے تھے بتھی ا یکے یام کنساتھ عببدی درج ہے حبکہ تعض
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 111
کہ تے ہیں کہ عباث الدبن ضراب ساہ ،بهلے عباسی خل یفہ عبدہللا السقاح کی نسل سے سبدیا
عباس کے فرزید عبدہللا ابن عباس کی زربت میں سے تھے۔ مقنی نحم الدبن تمرقبدی
ل
کھ تے ہیں کہ تعض مؤرحین تے سنہ ساالر عباث الدبن ضراب ساہ کے خدامجد الشرتف
السعبد عباسی کو دمحم بن عببدہللا کی نجاتے دمحم بن عبدہللا السقاح کا ٹببا لکھا اور کها کہ عباث
الدبن ضراب ساہ ،دمحم بن عبدہللا السقاح کی نسل سے حضرت عباس کے فرزید حضرت
عبدہللا ابن عباس رض کی اوالد سے تھے حبکہ عرب مؤرحین تے بہ لکھا ہے کہ عبدہللا
ح
السقاح کا ق یفی ٹببا دمحم بن عبدہللا السقاح الولد گزرا ہے ،جسکی وجہ سے ابو عباس عبدہللا
السقاح کی نسل بہیں خلی اور اسکا سعبد یام کا کونی ٹببا یا بویا بہیں تھا۔ اس جوالے سے
عرب یارنخ کی مسہور اور ٹببادی کیب البالزری 850ء عنسوی ،یارنخ طبری ،االنساب
االشراف ،حمہرات االنساب العرب 1022ء ،االساس فی انساب بنی عباس ،خزواۃ
االقبباس ،ب نو هاشم از الدک نور جسن الحسبنی ،یارنخ تعقونی ،یارنخ ابن خزم ،یارنخ الجلقاء از
امام خالل الدبن سنوطی رح اور فرببا 260عرب کیب میں بہ یات درج ملنی ہے کہ بهلے
ح
عباسی خل یفہ ابو عباس عبدہللا السقاح کا ق یفی ٹببا دمحم بن عبدہللا سقاح الولد گزرا ہے
جسکی وجہ سے عبدہللا السقاح کی نسل بہیں خلی۔ اس جوالے سے عباث الدبن ضراب
ساہ سے منسوب عبدہللا السقاح کی روابت من گھڑت اور عبر مسببد ہے۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 112
اسکے عالوہ عباسبان ہبد میں مقنی نحم الدبن تمرقبدی مزید ببان کرتے ہیں کہ یارنخ احمبر
میں مولوی لطف ہللا الہ آیادی تے لکھا ہے عباث الدبن ساہ ،ب نو عباس ابن
عبدالمطلب سے تھے۔ دهلی سے احمبر خاطری دریار کے ل تے آتے تھے۔ وهاں حضرت رکن
مسبد ساہ عرب سے نشرتف التے ہوتے تھے بو عباث الدبن ابہی کے هاں مہمان
ت ھہرے۔ عباث الدبن کا لباس عرنی تھا ،کمر میں یلوار تھی حن سے مجاهد ہو ،بڑا یارعب و
جوبرو بوجوان تھا۔ حبد دن ت ھہرتے کے تعد حضرت رکن ساہ کے خکم بر شرببگر ،کشمبر گبا
اور وہیں قبام کبا ،سلوگن میں اسکی اوالد آیاد ہے۔ تعض کہ تے ہیں کہ شرببگر تھوڑے
عرصہ قبام کے تعد وہ بونحھ کشمبر خال گبا جهاں شرببگر کے راجہ تے اسے خاگبر عطا کی
ت ھ ی۔
ل
یارنخ کشمبر کے مصیف الببال ربن کھ تے ہیں کہ عباث الدبن ساہ کو ساالوجن ،مق نوصہ
کشمبر میں خاگبر دی گنی تھی اور بہ ب نو عباس سے ت ھا اور عزبوی لسکر کنساتھ دهلی سے
شرببگر آیا بب اسکو بونحھ میں بہ خاگبر شرببگر کے راجہ تے دی تھی۔ الببال ربن کی بہ
کیب 1725ء عنسوی میں شرببگر کشمبر سے سا تع ہونی تھی۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 113
ل
مولوی الف دبن راجوری کشمبری ابنی کباب ہحرت کے سقر میں بہ کھ تے ہیں کہ ہم بہ
یات بوابر سے سب تے آرہے ہیں کہ عزبوی لسکر میں عرب لسکر کی سباہ گری عرنی ب نو
عباس کی نسل سے عباث الدبن ساہ کے یاس تھی اور اس لسکر کی سباہ گری کرتے
ہوتے وہ شرببگر کشمبر آتے تھے جهاں ایک معرکے میں کامبانی کے تعد ابہیں شرببگر
کے راجہ کی طرف سے کافی خاگبر عطا کی گنی تھی۔
مقنی نحم الدبن تمرقبدی ببان کرتے ہیں کہ تقاقت کشمبر از محب ہللا تے صفحہ تمبر 68
میں لکھا ہے کہ عباث الدبن ساہ کی سادی کشمبر کے راجہ مل خان کے آیاؤاخداد کے
خایدان میں ہونی اور اسکے اکلوتے فرزید اکبر عنی خان کا ت ھببال کشمبر کے راجہ ساخ مل
کا خایدان تھا۔ عباسبان ہبد 1819ء میں مصیف نحم الدبن تمرقبدی تے صفحہ تمبر
میں لکھا ہے کہ سنہ ساالر عباث الدبن ضراب ساہ کے اکلوتے فرزید حضرت عنی 211
دمحم اکبر خان عباسی کے هاں 5ٹب تے ک نور خان ،بباء ولی خان ،شردار خان ،سالم خان اور
مولم خان ہوتے جو کہ ڈھویڈ ،جسکم ،شراڑہ ،گہبال اور ب نولی عباسی قبایل کے خدامجد ہیں۔
ل
مقنی نحم الدبن تمرقبدی ابنی کباب عباسبان ہبد 1819ء میں مزید کھ تے ہیں کہ بہ یات
مضدقہ ہے کہ بہ ب نو عباس ابن عبدالمطلب رض ہی ہیں۔ عباث الدبن ضراب ساہ کی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 114
اوالد میں مذہب کا رچجان دیگر قبایل سے زیادہ ہے ،بہ ا ب تے نسب بر فحر کرتے ہیں۔
مہمان بواز ،عم جوار ،کسادہ دل اور حبا کرتے والے ہیں۔ بہ سق نق اور مہریان ہیں۔ سادہ
لباس ہیں مگر عبرت مبد ،عصے کے تبز اور ابنها کے حبگجو ہیں۔ اتکا خدامجد عباث الدبن
،ضراب ساہ المعروف ضراب خان ،محمود عزبوی کے ہمراہ ھرات ،خراسان سے دهلی
ہبدوسبان آیا اور دهلی سے شرببگر ،کشمبر عرب کبدی کے خکم بر وارد ہوا۔ شرببگر کے راجہ
تے اسے قدتمی بونحھ ،کشمبر میں خاگبر عطا کی تھی اور اس تے وہیں مسیقل سکوبت
احببار کی اور اسکی قبر کہوبہ میں وافع ہے۔ مری ،کہوبہ ،ہزارہ ،آزاد کشمبر میں آیاد عباسی
اسی کی اوالد ہیں۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 115
نارنخ حاندان عباسنہ شمالی ناکس بان ،قنبلہ ڈھونڈ عباسی مری ،ہزارہ و
کشمیر*
*السیف الجلی علی مبکر النسب اوالد ولی الکامل ساہ ولی*
از
خطہ کوہسار و پوٹھوہار ،خطہ ہزارہ و کشمیر میں آناد حاندان عباسنہ کے ڈھونڈ عباسی قنبلے
کے حدامجد ولی کامل و مرد درونش خضرت ساہ ولی حان عباسی رحمت ہللا تعالی علنہ ہیں
اور آنکی اوالد کو ڈھونڈ عباسی کہا حانا ہے۔ آپ سنہ ساالر عباث الدبن ضراب ساہ
المعروف ضراب حان کے تڑے پوتے والنی پونچھ کشمیر شردار ک بور حان عباسی المعروف
کہوندر حان کی نانچوبں نست تر آتے ہیں۔ آتکا سلسلہ نسب اکنسوبں نست تر حاکر بنی اکرم
صلی ہللا تعالی علنہ وآلہ وسلم کے چجا سبدنا عباس ابن عبدالمطلب رضی ہللا تعالی عنہ سے
حاملبا ہے۔ آپ کا نام مبارک "ساہ ولی" ہے جسکے معانی ہیں "اولباء کا نادساہ" جبکہ
آتکا لقب ڈھونڈ ہے جسکے معانی ہیں "نالش کبا گبا" .آپ امام االولباء و غوث الزماں
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 116
خضرت بہاؤالدبن زکرنا ملبانی رحمت ہللا تعالی علنہ کے عقبدت مبد و مرند حاص ٹھے اور
آ نکے پیر و مرسد کی صحیت و دعا کا بہ اتر ہوا کہ خضرت ساہ ولی حان عباسی المعروف
ڈھونڈ حان کی نسل میں 16سے زاند حلبل القدر اولباء و صلجاء اور ہزاروں مجاہدبن
اسالم ببدا ہوتے جنہوں تے خطہ کوہسار و ہزارہ ،خطہ پوٹھوہار و کشمیر میں اسالم کی
ترونج و اساعت کی اور وقت کے ہر ظالم کے حالف علی االعالن علم جہاد نلبد ک با۔
خضرت ساہ ولی حان عباسی کے حدامجد سنہ ساالر عباث الدبن ضراب ساہ المعروف
ضراب حان عباسی سن 1020ء کو مچمود غزپوی کے غرب لسکر کی سنہ ساالری کرتے
ہوتے ہبدوسبان وارد ہوتے اور رناست کشمیر تر حملہ آور ہوتے۔ عباسبان ہبد 1819ء
میں مقنی نچم الدبن ثمرقبدی تے عباث الدبن ضراب ساہ المعروف ضراب کے ثمام
حاالت و وافعات کو قلمنبد کبا ہے ،رناست کشمیر میں سکوبت اخنبار کرتے اور ساہ
کشمیر کی دخیر سے عباث الدبن ضراب ساہ کا تکاح ہوتے کن یعد آپ قدیم رناست کشمیر
میں ہی آناد ہوتے جہاں سے آنکی نسل کا آعاز ہوا ،عباسبان ہبد 1819ء میں درج ہے
کہ عباث الدبن ضراب ساہ کی زوجہ محیرمہ کشمیر کے راجہ ساخ مل کے حاندان سے
ٹھی۔ نابں وجہ ڈھونڈ عباسی ناپ کی طرف سے غرنی النسل ب بو عباس اور ماں کی طرف
سے کشمیری النسل ترہمن راج بوت ہیں .رناست کشمیر کی شهزادی کے تطن سے عباث
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 117
الدبن ضراب ساہ المعروف ضراب حان کے اکلوتے فرزند خضرت عنی محم اکیر حان
عباسی ببدا ہوتے جو ا ب نے دور کے عظیم روحانی تزرگ گزرے ہیں۔ مراۃ السالطین فی سیر
المباخربں 1836ء ،آ ئینہ فرنش 1916ء ،بنجاب ج یف 1890ء و ساتقہ ثمام نارنخی
کیب میں درج ہے کہ عباث الدبن ضراب ساہ کافی غرصہ اوالد کی تعمت سے محروم
رہے ،ناآلخر کہوبہ میں آنکی مالقات انک ولی کامل سے ہونی جبکی دعا سے آ نکے ہاں انک
ئنبا عنی محم اکیر حان عباسی ببدا ہوتے جوکہ ا ب نے دور کے سلسلہ جسینہ کے انک عظیم
روحانی تزرگ گزرے ہیں۔ آنکی ترورش اسی ولی کامل کے زتر سابہ و دست عقبدت کے
نحت ہونی۔ خضرت عنی محم اکیر حان کی ببدانش 1040ءعنسوی کو کہوبہ میں ہونی۔
سنہ ساالر عباث الدبن ضراب ساہ اور ا نکے فرزند ارحمبد خضرت عنی محم اکیر حان عباسی
کا مزار گاؤں دراں کوٹ ،نحضبل کہوبہ صلع راولنبڈی میں وافع ہے اور مرخع حالپق
ہے۔ خضرت عنی محم اکیر حان عباسی المعروف اکیر گہی حان کے 5ئن نے ک بور حان
المعروف کہوندر حان ،سالم حان ،بباء ولی حان المعروف بباولی حان ،شردار حان المعروف
شراڑہ حان اور مولم حان ہوتے جن سے انکی نسل آناد ہونی۔ وہ قنبلہ ڈھونڈ عباسی ،جسکم
عباسی ،گنہال عباسی ،شراڑہ عباسی اور ب بولی عباسی قبانل کے حدامجد ہیں۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 118
خضرت عنی محم اکیر حان عباسی المعروف اکیر گہی حان کے سب سے تڑے ئن نے والنی
پونچھ ،کشمیر شردار ک بور حان عباسی المعروف کہوندر حان کو ہی ڈھونڈ عباسی اور جسکم
خ
عباسی قبانل کا ق یفی مورث اعلی کہا حانا ہے ک بونکہ بہ سب حاندان آنکی اوالد سے ہی
مشہور و معروف ہوتے ہیں۔ شردار ک بور حان عباسی کی نارنخ ببدانش فرببا 1063
عنسوی ہے اور آ نکے 3فرزندان بہادر حان ،فرادم حان اور کالو حان کا زکر عباسبان ہبد
1819ء میں درج ملبا ہے۔عباسبان ہبد میں مصیف نچم الدبن ثمرقبدی تے لکھا ہے
کہ ک بور حان کے تڑے ئن نے بہادر حان جبکی اوالد راجوری ،حموں موجودہ مقبوصہ کشمیر
میں آناد ٹھی جبکہ دوشرے ئن نے فرادم حان جبکی اوالد کثیر مق بوصہ کشمیر میں آناد ٹھی،
آ نکے ئنسرے ئن نے کالو حان حموں کشمیر سے حھلہاڑ نلبدری موجودہ آزاد کشمیر آناد ہوتے
ٹھے جبکی نسل سے مری ،ہزارہ و کشمیر کے ڈھونڈ عباسی ،جسکم عباسی ،گہبال عباسی
ہیں۔ عباسبان ہبد 1819ء میں مقنی نچم الدبن ثمرقبدی ببان کرتے ہیں کہ عباث
الدبن ضراب ساہ کے تڑے پوتے ک بور حان کے فرزند کالو حان کشمیر سے حھلہاڑ نلبدری
آکر آناد ہوتے ٹھے۔ ابہوں تے کشمیر کے راجہ رسیم راتے کی دخیر سے سادی کی اور
ا نکے تعد ا نکے حانسین ہوتے۔ انکو "راتے" کا خطاب دنا گبا جسکی وجہ سے اتکا نام کالو
راتے حان تڑ گبا اور ان کی قیر حھلہاڑ ،نلبدری ملحقہ آزاد ئین کہوبہ میں وافع ہے۔
دوشری روابت میں النساب القبانل اکیربہ و بنجاب ج یف 1890ء کے مصیفین تے
لکھا ہے کہ کالو حان کی سادی کشمیر کے راجہ دھ نی راتے کی دخیر سے ہونی ٹھی اور آنکو
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 119
راتے کا خطاب دنا گبا ٹھا۔ بہ نات مصدقہ تے کہ ک بور حان کے فرزند کالو حان کی
سادی دخیر راخگان پونچھ کشمیر کنساٹھ طے ہونی ٹھی اور عباث الدبن ضراب ساہ کے
تعد بہ دوشری سادی ٹھی جو کہ راخگان کشمیر کے حاندان میں ہونی نابں وجہ مسیقبل
میں آنکی اوالد ان عالقوں میں نااتر رہی۔ "راتے" کا خطاب عموما زمابہ قدیم میں رناست
کشمیر کے محبلف خصوں کے حھوتے راجہ اسیعمال کرتے ٹھے۔ کالو حان عباسی
المعروف کالو راتے حان عباسی کی 3نسب ّوں نک پونچھ ،کشمیر کی راحگیری آنکی اوالد میں
حلنی رہے اسی وجہ سے نارنخ میں آ نکے پوپوں کے نام کنساٹھ ٹھی راتے کا خطاب ہمیں
درج ملبا ہے۔
عباسبان ہبد 1819ء ،بنجاب ج یف 1890ء ،عباسی شمالی ناکسبان میں 1964ء از
شردار اپوب عباسی اور دنگر نارنخی کیب میں درج ہے کہ راخگان کشمیر کی دخیر سے
کالو حان المعروف کالو راتے حان کے 2فرزندان قدرت ہللا حان المعروف کوند حان اور
کور حان ہوتے جبکہ بنجاب ج یف 1890ء کی رو سے کالو راتے حان کی دوشری
کنیھوال ب بوی کے تطن سے ناز حان اور نجا حان ٹھے ،قدرت ہللا حان المعروف کوند حان
جنہیں نارنخ میں کوند راتے حان ٹھی لکھا گبا وہ شهزادی راخگان پونچھ کے تڑے ئن نے
ٹھے اور پواسہ راخگان پونچھ ٹھے ،والد کی وقات کن یعد مسبد نسیں ہوتے۔ عباسبان ہبد
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 120
ل
1819ء میں مقنی نچم الدبن ثمرقبدی کھ نے ہیں کہ قدرت ہللا حان کے فرزند ببک محم
حان عباسی المعروف نکودر حان ہوتے اور ببک محم حان کے دلبل محم حان ہوتے اور
دلبل محم حان کے ئن نے راسب حان ٹھے۔ راسب حان کے ہاں 2ئن نے ساہ ولی حان اور
ناغ ولی حان ہوتے جبکی اوالد دنس ہزارہ ،مری ،کہوبہ اور کشمیر میں آناد ہونی اور ان
عالقوں میں نااتر رہی۔ ساہ ولی حان عباسی المعروف ڈھونڈ حان کو ہی ڈھونڈ عباسی قنبلے
خ
کا حدامجد کہا حانا ہے جبکہ آ نکے ترادر ق یفی ناغ ولی حان کے ئن نے جسکم حان کی نسیت
جسکم عباسی قنبلہ مشہور ہوا جسکی زنلی ساخیں جسکم کھیرنل اور گہبال ہیں جو کہ کہوبہ،
گوخر حان ،پوٹھوہار اور آزاد کشمیر اور مق بوصہ کشمیر میں محبلف مقامات تر آناد ہے۔
جسکم حان کی اوالد سے ہی زمابہ قدیم 1600ء کے فربب جبد افراد کہوبہ سے کھرل
عباسباں ،صلع ناغ آزاد کشمیر آناد ہوتے جو کہ گہ بال عباسی ساخ کے نام سے معروف
ہیں۔ اس ساخ میں حلبل القدر اولباء عطام ببدا ہوتے اور انکی درگاہ کھرل عباسباں،
ناغ آزاد کشمیر میں مرخع حالپق ہے۔
خضرت ساہ ولی حان عباسی المعروف ڈھونڈ حان کا شحرہ نسب پوں ہے؛
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 121
خضرت ساہ ولی حان عباسی المقلب ڈھونڈ حان ابن راسب حان ابن دلبل محم حان ابن
ببک محم حان المعروف نکودر حان ابن قدرت ہللا حان المعروف کوند حان ابن کالو حان
المعروف کالو راتے حان ابن شردار ک بور حان عباسی المعروف کہوندر حان ابن خضرت
عنی محم اکیر حان ابن سنہ ساالر عباث الدبن ضراب ساہ المعروف ضراب حان
(نچوالہ عباسبان ہبد 1819ء از مقنی نچم الدبن ثمرقبدی ،انساب ظفرآناد جوب بور اعظم
گڑھ ہبدوسبان 1804ء)
[ تصدپق و حاری نال یقابت االشراف العباس یین الھاشم یین غراق ،نال یقابت االشراف
الحسینہ الكبالبنہ غراق ،نال یقابت االشراف اھلن یت الھبد ،انڈنا سلسلہ ش ھادت النسب و
تصدپق راقم الحروف اسامہ علی عباسی -تق یب العباس یین شمالی ناکسبان ]
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 122
ولی کامل اور مرد درونش خضرت ساہ ولی حان عباسی کا دورجبات فرببا 1205ء عنسوی
سے 1280ء عنسوی کا زمابہ ہے۔ آپ کے والد راسب حان ،انک روحانی شحصیت
گزرے ہیں .ساہ ولی حان عباسی کی ببدانش 1205ء عنسوی میں حھلہاڑ ،نلبدری ملحقہ
آزاد ئین آزاد کشمیر میں ہونی۔ نچین سے ہی ناد الہی آتکا مشعلہ رہا ،دور جوانی میں آپ
ت
علیم و ترب یت کے ل نے ملبان نسرتف لے گ نے اور امام االولباء خضرت بہاؤالدبن زکرنا
ت
ملبانی رحمت ہللا تعالی علنہ کے ہاٹھ تر مسرف ب یعت ہوتے۔ آنکی علیم و ترب یت میں آ نکے
مرسد کا انک تڑا کردار رہا ہے۔ لفظ "ڈھونڈ" کا خطاب ٹھی آنکو نارگاہ مرسد سے ہی
تفو تض کبا گبا۔ نارنخی روانات اور عباسی شمالی ناکسبان از شردار اپوب عباسی میں درج
ملبا ہے کہ آپ ا ب نے پیر و مرسد سے نچھڑ گ نے ٹھے اور کافی نالش نسبار کن یعد آنکو نالش
کبا گبا ٹھا نابں وجہ آپ دنگر مرندبن و م یعلفین میں "ڈھونڈ حان" کے نام سے مشہور و
معروف ہوتے نابں وجہ آنکی اوالد کو ماضی تعبد میں مقامی رشم و رواج کے بباطر میں
غرب قنبلہ فرنش کی نسیت ڈھونڈ فرنش کہا حانا ٹھا۔ خضرت ساہ ولی حان عباسی
المقلب ڈھونڈ حان کے ہاں دو ئن نے شردار جسن حان اور پیر مچمود ساہ ہوتے۔ پیر مچمود
ساہ ا ب نے دور کے انک عظیم روحانی تزرگ گزرے ہیں اور وہ خضرت ساہ رکن عالم کے
مرندبن میں شمار ہوتے ٹھے ،تعض کہ نے کہ وہ الولد گ نے جبکہ تعض کہ نے کہ وہ نجکم
مرسد وہ دبن اسالم کی ببل یغ و اساعت کے ل نے قدیم ہبد نسرتف لے گ نے اور وہیں کہ
خ
ہوکر رہ گ نے۔ خضرت ساہ ولی حان کے ئن نے جسن حان کو ہی ڈھونڈ عباسی قنبلے کا ق یفی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 123
مورث اعلی کہا حانا ہے ک بونکہ ثمام ڈھونڈ عباسی آنکی اوالد ہیں ،آنکی تعض اوالد جسکم
ڈھونڈ ٹھی کہالنی ہے جو کہ نحضبل کہوبہ ،آزاد ئین ،نلبدری و مصاقات میں آناد ہیں۔
النساب القبانل اکیربہ از کن یین اشرف حان میں درج ہے کہ جسن حان کی قیر گاؤں
حھلہاڑ ،نلبدری آزاد کشمیر ملحقہ آزاد ئین کہوبہ کے قدثمی قیرسبان میں موجود ٹھی۔
عباسبان ہبد 1819ء از مقنی نچم الدبن ثمرقبدی اور نارنخ اقوام پونچھ میں مسنبد مؤرخ
محم دبن قوق تے ببان کبا ہے کہ جسن حان کے ہاں دو ئن نے گالب حان اور پیر محم حان
رحمت ہللا تعالی علنہ ہوتے جن میں سے گالب حان حھلہاڑ نلبدری سے درناتے جہلم کے
نار کہوبہ کے مبدان میں آکر آناد ہوتے جبکہ پیر محم حان المعروف پیر حان نلبدری پونچھ
میں ہی سکوبت تزتر ہوتے۔ گالب حان کا دور جبات 1258ء سے 1330ء درج ملبا
ہے۔ گالب حان کے ہاں 3ئن نے امیر محم حان المعروف میر حان ،سلطان محم حان غرف
شہو حان اور عالم محم حان غرف نچو حان ہوتے۔ 1831ء میں ڈوگروں کے ظلم و سیم
سے نح نے کے ل نے وقت کے تقاضے کے ئنش تظر سلطان محم حان اور عالم محم حان کی
اوالد تے ابنی سباخت کو حھبانا اور جود کو جسکم عباسی ساخ میں ظاہر کبا جسکی وجہ سے
اب ٹھی شہوال اور نچوال ساجوں کو جسکم ڈھونڈ کہا حانا ہے حاالنکہ بہ حالص ڈھونڈ
عباسی قنبلے سے ھیں ،انکی آنادی مصاقات کہوبہ و گوخر حان میں موجود ہے۔ گالب
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 124
حان کے تڑے فرزند خضرت امیر محم حان ا ب نے دور کے انک عظیم روحانی شحصیت
گزرے ہیں جبکو پیر تےرناء کے نام سے ٹھی حانا ٹھا ،امیر محم حان عباسی المعروف میر
حان کہوبہ سے تقل مکانی کرکہ گھوڑا گلی ،مری کے مصاقانی گاؤں دناہ شرتف میں آناد
ہوتے اور آنکی قیر دناہ شرتف ،لورہ ہزارہ میں ہی موجود ہے۔ عباسبان ہبد 1819ء،
ساتقہ شحرہ حات اور انساب ظفرآناد جوب بور اعظم گڑھ 1804ء میں درج ہے کہ امیر محم
حان کے ہاں 2ئن نے پیر تعمت ساہ المعروف داثمت نانا اور رحمت علی ساہ المعروف ککی
حان ببدا ہوتے۔ امیر محم حان کی وقات کن یعد آ نکے ئن نے رحمت علی ساہ المعروف ککی
حان دناہ شرتف کے مصاقانی گاؤں روتڑ ،لورہ سے ا ب نے چجا کے ناس کہوبہ دونارہ
نسرتف لے گ نے۔ تعض کہ نے ھیں کہ وہ قدیم ہبدوسبان میں حموں کے مصاقانی عالقے
میں حاکر آناد ہوتے اور انکی اوالد خطہ پوٹھوہار و کشمیر میں آناد بہیں ھے۔
امیر محم حان کے ئن نے خضرت پیر تعمت ساہ ،لقب داثمت نانا المعروف پیر دادا ڈھمٹ
حان عباسی رحمت ہللا تعالی علنہ ا ب نے دور کے عظیم روحانی تزرگ گزرے ہیں اور ڈھونڈ
خ
عباسی قنبلے کے ق یفی مورث اعلی ہیں۔ خطہ ہزارہ ،کوہسار اور آزاد کشمیر میں آناد ثمام
ڈھونڈ عباسی آنکی ہی زربت ھیں۔ آپ خضرت ساہ ولی حان المعروف ڈھونڈ حان کے
خ
تڑپوتے ٹھے اور ساہ ولی حان کی ق یفی نسل اور اتکا روحانی ق یض آنکی زات ناترکت سے
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 125
حاری و ساری ہوا۔ آتکا دور جبات 1320ء عنسوی سے 1420عنسوی کا زمابہ گزرا
ہے۔ آتکا اشم مبارک "تعمت ساہ" اور لقب "داثمت نانا"ہے جسکے معانی ہیں مسلسل،
حھبا ہوا اور پوسبدہ۔ تعض روانات میں ہے کہ آپ سلسلہ جسینہ قلبدربہ کے عظیم روحانی
تزرگ گزرے ہیں ۔ جس وقت آپ مری میں آناد ہوتے پو اس وقت خطہ کوہسار مری
میں اسالم کی شمع روسن بہیں ٹھی اور بہاں تر قدثمی مقامی قبانل سنی اور کنیھوال آناد
ٹھے جو کہ عیر مسلم ٹھے۔ خب کشمیر کے سفر تر سبد علی ہمدانی رح کا گزر 1350ء
کے فربب خطہ کوہسار مری سے ہوا پو اس وقت خطہ کوہسار میں اسالم بہیں ٹھبال ٹھا،
آ نکے ہاٹھ تر انک کنیھوال راجہ اگر حان مسرف نااسالم ہوا ٹھا جشکا اسالمی نام علی زماں
حان رکھا گ با ٹھا۔ سبد علی ہمدانی رح فرببا 1350ء میں کوہالہ کے ر س نے کشمیر میں
داحل ہوتے ٹھے اور شرببگر کے سفر تر گامزن ہوتے اور قدیم رناست کشمیر میں اسالم
کی ترونج و اساعت کی۔ پیر تعمت ساہ المعروف داثمت نانا ،جنہیں مقامی بہاڑی زنان میں
پیر دادا ڈھمٹ حان عباسی کے نام سے ٹھی حانا حانا ہے ابہوں تے خطہ کوہسار و ہزارہ
میں اسالم کی ترونج و اساعت کی۔ خطہ کوہسار و ہزارہ میں اسالم کی شمع روسن کرتے
والوں میں آتکا نام سامل ہے اور آ نکے ہاٹھ تر ہزاروں لوگ داترہ اسالم میں داحل
ہوتے۔ خطہ کوہسار مری کی سب سے قدثمی زنارت و درگاہ آ نکے نام سے ہی منسوب کی
حانی ہے اور آتکا مزار اقدس گھوڑا گلی ،مری کے مصاقانی گاؤں دناہ شرتف میں مرخع
حالپق ہے۔ پیر تعمت ساہ خطہ کوہسار کے وہ عظیم روحانی ئنسوا ہیں جبکی ذات ناترکت
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 126
کا ق یض تراتر حاری و ساری ہے۔ آپ خطہ کوہسار کے حمك نے ماہباب ھیں جشکا اجساس
آنکی درگاہ عالنہ تر جبد لمجات نسر کرتے میں محسوس کبا حاسكبا ہے۔ آ نکے ہاں کل نانچ
فرزندان ببدا ہوتے جن میں عازی ناببدہ حان عباسی شہبد ،ناج محم حان المعروف پوبہ
حان ،حمن حان ،بہادر حان اور عبدہللا حان المعروف ببا حان سامل ہیں۔ آنکی اوالد ملک
ناکسبان میں خطہ کوہسار مری ،شرکل نکوٹ ،لورہ ہزارہ ،اب یٹ آناد شهر ،ناالکوٹ صلع
مانشهرہ ،صلع ہری پور ہزارہ ،حاب بور ہزارہ ،دھیرکوٹ آزاد کشمیر ،مطفرآناد آزاد کشمیر کے
عالوہ مق بوصہ کشمیر میں ٹھی حموں ڈوتژن ،صلع اڑی پونچھ ،نارہ موال اور شرببگر کے
مقامات تر ٹھی آناد ہے۔ آنکی اوالد میں سنبکڑوں اولباء کاملیں اور مجاہدبن اسالم ببدا
ہوتے جن میں مشہور زمابہ ملک عبدالرحمان حان عباسی المعروف ربن حان اور ملک
قاشم حان عباسی المعروف جبد حان ہیں ج یکا مزار حمبکوٹ ،نحضبل دھیرکوٹ آزاد کشمیر
میں مرخع حالپق ہے۔ اسکے عالوہ ٹھی ملک عبدالرحمان حان المعروف ربن حان الم بوفی
1520ء کی نست سےسلسلہ قادربہ کے عظیم تزرگ خضرت حافظ شراج الدبن سورج
علی حان المعروف پیر ملک سورج اولباء رح الم بوفی 1720ء خطہ کوہسار کے انک عظیم
روحانی تزرگ گزرے ہیں ج یکا مزار مری کے گاؤں پوٹ ھہ شرتف میں مرخع حالپق ہے۔
تفرببا 700سال گزرتے کے ناوجود ٹھی دادا خصور خضرت پیر تعمت ساہ المعروف داثمت
نانا کا مزار مبارک اسی سان و سوکت سے حمک رہا ہے اور آ نکے روحانی ق بوض کا سلسلہ
آج ٹھی حاری و ساری ہے۔ ہللا رب العزت اتکا آسبابہ ہمنشہ قایم و دایم ر کھے اور انکی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 127
اوالد کو ا نکے تقش قدم تر حل نے کی پوق بق عبابت کربں۔ خطہ کوہسار میں پیر تعمت ساہ وہ
گوہر ناناب ہیں جبکی عاخزی و انکساری ،محیت و سفقت کے روحانی سلسلے کی تظیر کہیں
دوشری حگہ بہیں ملنی۔ آپ ثمام ڈھونڈ عباسی ساجوں کے دادا خصور اور انکو جوڑتے والی
شحصیت ھیں جہاں سے حاکر ثمام ڈھونڈ عباسبوں کا سلسلہ نسب انک ہوحانا ہے۔ آ نکے
روحانی ق یض کا سلسلہ نالتفرپق قوم و مسلک ثمام بنی پوع انسانی کے ل نے تراتر حاری و
ساری ہے۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 128
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 129
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 130
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 131
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 132
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 133
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 134
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 135
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 136
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 137
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 138
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 139
سحرہ نسب خایدان ع باسنہ شمالی یاکس بان – مری ،ہزارہ و کشمبر
ولی کامل ،مرد قلبدر اعلی حضرت پنر نعمت ساہ عباسی ،لفب دایمت یایا المعروف پنر دادا
ح
ڈھمٹ چان ) ق یفی مورث اعلی ڈھویڈ عباسیہ (ین ولی کامل حضرت امنر مچمد چان
عباسی ین گالب چان عباسی ین شردار خسن علی چان عباسی ین ولی کامل حضرت ساہ
ولی چان عباسی ،لفب ڈھویڈ چان ین راسب چان عباسی ین دلبل مچمد چان عباسی
ین پبک مچمد چان عباسی ین قدرت ہللا چان عباسی ین کالو چان المعروف کالو رانے
چان ین والتی بونچھ شردار ک نور چان عباسی ین ولی کامل حضرت عتی مچمد اکنر چان
عباسی ین سیہ ساالر الچیش العرب مچمود العزبوی السبد عباث الدین صراب ساہ غببدی
المعروف صراب چان این طانف ساہ ین الشرنف بوح ین الشرنف عباس ین الشرنف
رق یع ین الشرنف قصل ین الشرنف اسچاق ین الشرنف عادل ین الشرنف یاقث ین
الشرنف سعبد ین الشرنف مچمد ین السبدیا غببدہللا ین السبدیا عباس عم رسول ہللا صلی ہللا
ی ل ع
نعالی علیہ وآلہ وسلم ین السبدیا عبدالمطلب ین السبدیا ھاشم ین السبد عبدمباف ھم
السالم
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 140
سحرہ نسب خایدان ع باسنہ ح نونی یاکس بان – س بدھ و بهاول نور
امنر حتی چان )چدامچد کلہوڑو و داؤد بویہ عباسی(ین پہاؤ ہللا چان ین قیح ہللا چان ین سکبدر چان ین
امنر عبد الفادر ین امنر ابو یاصر ین سلطان احمد ین سلطان ساہ مزمل ین سلطان ساہ عقبل ین
سلطان شہبل ین سلطان یاسین ین امنر المومیین ابو الفاشم احمد المسب یضر یاهلل یائی )چل یفہ اول
ل
مضر(ین چل یفہ الطاھر یامرہللا )چل یفہ عباسیہ نعداد( ین الباصر احمد ین ا مسیصی الحسن ین چل یفہ
المسبیچد بوسف ین المق یصی مچمد ین چل یفہ المسیظہر یاهلل ین چل یفہ المقبدی عبدہللا ین مچمد ین چل یفہ
الفاتم یامرہللا ین چل یفہ الفادر یاهلل ین اسچاق ین چل یفہ المقبدر یاهلل ین چل یفہ المع یصد یاهلل ین الموفق
م
طلچہ ین چل یفہ المنوکل علی ہللا ین چل یفہ ع یضم یاهلل ین امنر المومیین ھارون الرسبد ین امنر
المومیین مچمد المہدی ین چل یفہ ابو حغقر الم یصور )چد الچلفاء پنو عباس (ین امام مچمد الکامل ین
امام علی السچاد ین السبدیا عبدہللا ین السبدیا عباس ین السبدیا عبدالمطلب ین السبدیا ھاشم
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 141
سحرہ نسب خایدان ع باسنہ ح نونی یاکس بان – ح بدرآیاد س بدھ و ایڈیا
جواجہ رکن الدین عیاسی تمرقیدی ین جواجہ حسام الدین عیاسی ،لقب دانشمید ناال ین جواجہ
ناج الدین عیاسی تمرقیدی ین جواجہ کرتم الدین عیاسی ین جواجہ صدر الدین عیاسی ین
جواجہ صیاء الدین عیاسی ین الشرتف مجمود ین الشرتف مسعود ین الشرتف عیدالقیاح
عیاسی در شمرقید ین الشرتف عیدالھادی ین الشرتف عیدالرجمان ین الشرتف عیدالرجیم
ین الشرتف عیدالرزاق ین الشرتف موسی ین امام علی الشجاد ین سیدنا عیدہللا ین سیدنا
عیاس ین عیدالمطلب
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 142
السیخ خسین ین السیخ خببد ین السیخ زین العایدین ین السیخ مچمود ین السیخ زین العایدین ین
السیخ مچمد ین السیخ زین العایدین ین السیخ پنر مچمود ین السیخ حضر ین السیخ نحتی ین السیخ
ائي یکر ین السیخ احمد ین السیخ چلبل ین الملك عز الدین ین مچمد ین مبارك ین
یمس ل ی ل غ یمس ل
ل م ی مس
م عبد ہللا ین ا ب ضر صور ین الطاہر مچمد ین الباصر احمد ین ا صيء ا حسن ض ا
لم
ین المسبیچد بوسف ین ا ق یفي مچمد ین المسیظہر احمد ین المقبدي عبد ہللا ین االمنر مچمد
ین الذجنرة ین الفاتم عبد ہللا ین الفادر احمد ین االمنر اسچاق ین المقبدر حغقر ین المع یصد
لم
احمد ین االمنر موفق طلچة ین الم نوکل حغقر ین ا ع یضم مچمد ین ہارون الرسبد ین مچمد
المہدي ین ابو حغقر الم یصور ین مچمد ین علي ین عبد ہللا الحنر ین العباس ین عبد المطلب
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 143
مچمد البدپر ین شمرہ ین األمنر شرار ین السلطان خسن کردم ین إدرنس ین قصاعة ین عبدہللا ین
مشروق ین أحمد ین الشرنف إپراهیم حعل چد األشراف الحعلیین ین إدرنس ین قیس ین یمن ین
عدي ین قصاص ین کرب ین مچمد ین أحمد ین مچمد الملفب یذي الکالع ین سعد ین الفصل ین
العباس المذہب ین مچمد الکامل ین علي السچاد ین جنر األمة عبدہللا ین سبدیا العباس ین
عبدالمطلب القرسي الہاشمي
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 144
ل
مرار ین مچمد المہللي ین علي ین سلیمان ا مسبكفي ین الچاکم یأمر ہللا ین الحسن ین ابو یکر
ین الحسن ین علي القتي ین المسنرسد یاهلل ین المسیظہر احمد ین عبد ہللا المقبدي ین مچمد
ین الفاتم ین الفادر ین اسچاق ین حغقر المقبدر ین احمد المع یصد ین االمنر موفق طلچة ین
لم
الچل یفة حغقر الم نوکل ین الچل یفة مچمد ا ع یضم ین الچل یفة ہارون الرسبد ین الچل یفة مچمد
المہدي ین الچل یفة ابو حغقر الم یصور ین مچمد ین علي ین عبد ہللا الحنر ین العباس ین عبد
المطلب رضی ہللا عیہ
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 145
االمنر سیف الدین ین االمنر مچمد ین االمنر پہاء الدین ین الملك چلبل ین عز
ی ی ل ض غلمسی
م بمس
م عبد ہللا ین ا ضر صور ین الدین ین ابو نضر مچمد ین مبارك ین ا
لم ل
الطاہر مچمد ین الباصر احمد ین ا مسیصيء الحسن ین المسبیچد بوسف ین ا ق یفي
مچمد ین المسیظہر احمد ین المقبدي عبد ہللا ین االمنر مچمد ین الذجنرة ین الفاتم عبد
ہللا ین الفادر احمد ین االمنر اسچاق ین المقبدر حغقر ین المع یصد احمد ین االمنر
لم
موفق طلچة ین الم نوکل حغقر ین ا ع یضم مچمد ین ہارون الرسبد ین مچمد المہدي ین
ابو حغقر الم یصور ین مچمد ین علي ین عبد ہللا الحنر ین العباس ین عبد المطلب
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 146
اشماعبل ین ہارون ین احمد ین علي ین علي ین المبارك ین علي ین عبد السالم ین
سعبد ین عبد الرحمن ین طلچة ین احمد ین اشماعبل ین سلیمان ین حغقر ین ابو حغقر
عبد ہللا الم یصور ین مچمد الکامل ین علي السچاد ین عبد ہللا ین العباس ین عبد المطلب
رضي ہللا عیہ
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 147
حمزة ین علي ین عمر ین خسین ین عمر چلتي ین احمد اآلي پبك ین االمنر راعب ین
عبدہللا ین مچمد الماچد ین الچل یفة حمزہ الفاتم یأمر ہللا ین الچل یفة مچمد أبو عبد ہللا الم نوکل
ل ل
علی ہللا ین الچل یفة ابویکر أبو ا قیح المع یصد یأمر ہللا ین الچل یفة سلیمان أبو الرپ یع ا مسبكفي یأمر
ہللا ین الچل یفة احمد الچاکم یأمر ہللا ین خسن ین ابویکر ین خسن ین علي القتي ین الچل یفة
الفصل المسنرسد یاهلل ین الچل یفة أحمد المسیظہر یأمر ہللا ین الچل یفة عبدہللا أبو الفاشم المقبدي
یأمر ہللا ین األمنر مچمد ذجنرة الدین ین الچل یفة عبدہللا الفاتم یأمر ہللا ین الچل یفة احمد الفادر
یاهلل ین األمنراسچاق ین الچل یفة حغقر المقبدر یاهلل ین احمد المع یصد یاهلل ین أألمنر طلچة الموفق
غ یمس ل
چ
م یاهلل ین ال ل یفة ہارون الرسبد ین ض ین الچل یفة حغقر الم نوکل یاهلل ین الچل یفة مچمد ا
الچل یفة مچمد أبوعبد ہللا المہدي ین الچل یفة عبدہللا أبو حغقر الم یصور ین مچمد ین علي السچاد
ین عبدہللا جنر األمة وپرحمان القران ین العباس ین عبد المطلب الہاشمي
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 148
الربیس طاہر ین منر مچمد ین منر زہري ین منر یاج ین منر درك ین منر ساہین ین منر
مچمد ین منر عامر ین منر یکر ین منر خسن الکورکیج ین منربوت ین منر بود پبدہ ین منر
إپراهیم ین منر أسنر ین منر حبدر ین منر فرنش ین االمنر حمزہ ین مچمد ین ابو یکر ین
سلیمان ین احمد ین خسن ین ابو یکر ین خسن ین علي ین الفصل ین أحمد ین عبدہللا
ین مچمد الذجنرة ین عبدہللا ین احمد ین اسچاق ین المقبدر حغقر ین المع یصد احمد ین
لم
الموفق طلچة ین حغقر الم نوکل ین مچمد ا ع یضم ین ہارون الرسبد ین مچمد المہدي ین عبدہللا
الم یصور ین مچمد الکامل ین علي السچاد ین عبدہللا ین العباس ین عبدالمطلب الہاشمی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 149
مجمد أبولکیلك ین نادي ین إدرنس الہارب ین الفقیہ مجمد ین الفقیہ أجمد ین جامد (جمیر)
ین عوض ین رناط األکیر ین مشمار ین شرار ین سلطان حسن کردم الفوار ین ادرنس ائي
ل
الدنس ین قضاعة ین عیدہللا جرقان ین مشروق ا عنسي ین أجمد الیمائي ین ابراہیم حعل
( والیہ اللقب ) ین إدرنس ین قنس ین تمن ین عدي ین قضاص ین کرب ین مجمد
ہاطل ین أجمد ین مجمد ذي الکالع الجمیري ین شعد ین الفضل ین العیاس ین مجمد
الکامل ین علي الشجاد ین عیدہللا چیر االمة ین العیاس ین عید المطلب رضي ہللا عیہ
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 150
عید المولی ین شرف الدین ین بوشف ین شہاب الدین ین اجمد ین سالم ین علي ین
اشماعیل ین حسین ین عید الملك ین ابراہیم ین اجمد ین حعفر ین عید الصمد ین حعفر
ین علي ین صالح ین علي الشجاد ین عید ہللا ین العیاس ین عید المطلب رضي ہللا عیہ
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 151
مقرر ہونے۔
• عالم اسالم میں چایدان عباسیہ کے کم عمر پرین نق یب ہونے کا اعزاز
چاصل کبا۔
• چایدان ڈھویڈ عباسیہ کا پہال درست انسائی سحرہ نسب لکھنے کیساتھ کیساتھ
ڈھویڈ عباسی قب بلے کا نسب چایدان عباسیہ کے مرکزی نفاپت چانے اور عرب
نقباء پتی عباس سے چاری اور نصدبق کروا کر یاقبامت چایدان عباسیہ مری .ہزارہ
و کسمنر کے نسب کو محقوظ کبا۔ ڈھویڈ عباسی قببلے کے معنرصین کا رد مرکزی
نفاپت االشراف العباسیین عراق سے چاری کروایا۔
• ڈھویڈ عباسی قب بلے کا نسب نقباء و نسابین پ نو عباس سے نصدبق کروانے
کیساتھ دیگر سادات پ نو ہاشم کے ادارہ چات نفاپت االشراف عراق اور نفاپت
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 152
االشراف الحسییہ الکبالپیہ اور نفاپت االشراف اھلب یت ایڈیا سے نصدبق کروا کر
ڈھویڈ عباسی قب بلے کے نسب پر سبادت کو قبایل پتی ہاشم سے محقوظ و مامون
کروایا۔
• ڈھویڈ عباسی قب بلے کی یارنخ و انساب کو عرئی زیان میں لکھ کر سعودی
عرب ،سام .عراق ،مضر اور اردن کے نقباء یک پہیچا کر کبائی صورت میں ا پنے
چایدان کی یارنخ کو دپبا تھر میں م یعارف کروایا۔
• ڈھویڈ عباسی قب بلے کو مرکزی نفاپت چانے میں رخسنر کروانے اور نسب
نصدبق کرنے کیساتھ کیساتھ اسکی سبادت اور عنر عباسی مصیفین کے یمام
اعنراصات کو یاطل فرار دیا۔ڈھویڈ عباسی قببلے کو نفاپت االشراف العباسیین
الھاشم یین سے رخسنر کروانے کب یعد یاقبامت اسکے نسب پر مہر نصدبق و سبادت
چاری کروا کر اسکو پ نو عباس کا ایک رخسنر ڈ قببلہ پبایا۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 153
یاقنہ تق یب ،کالم تگار ،مخقق ،مصیف اور مؤرحین میں ہویا ہے۔ آتکا اصل یام اسامہ گل
ق
رحمان عباسی ہے حبکہ آپ ا ب تے لمی یام اسامہ علی عباسی کے یام سے عوام الباس
میں مسہور و معروف ہیں۔ آپ کا آیانی تعلق تبروٹ کالں ،بزد کوهالہ مری سے ہے اور
آپ تبروٹ کی معروف کارویاری سخصیت گل رحمان عباسی کے بڑے صاحبزادے
ہیں۔نسب کے لجاظ سے آتکا تعلق ڈھویڈ عباسی قببلے کی رببال ڈھویڈ ساخ سے ہے حبکہ
ت
تبروٹ کالں کے معزز اور مذہنی خابوادے بواٹنسال برادری سے ہے ۔ اببدانی علتم
تبروٹ کالں سےہمنشہ امببازی تمبروں سے خاصل کی حبکہ مببرک گربن لببڈ ببلک سکول
م
تھوربن سے لڑکوں میں اول بوزنسن لبکر % 86تمبروں سے یاس کبا۔ آپ تے کمل
سکالرسپ بر بتجاب کالج آف اتقارمنسن اببڈ ببکبالوجی راولببڈی سے اتبرمبڈبٹ کا امتجان
امببازی تمبروں سے یاس کبا ۔ اسکے تعد آپ تے خاربرڈ اکاؤب ینسی کی ڈگری اسالم آیاد
سکول آف بزنس اببڈ م یبتحمیٹ سے شروع کی مگر حبد عرصہ تعد خاربرڈ اکاؤب ینسی کی تعل مت
کو حبریاد کها ۔ اسکے تعد آپ تے یارانی زرعی بوب نورسنی میں کمب نوبر ساٹنشز کے مضامین میں
ت
داخلہ لبا اور گرنجونسن کی علتم خاصل کی۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 154
یارنخ اور علم االنساب کے جوالے سے اسامہ علی عباسی عالم اسالم میں آیاد خایدان
عباسنہ کی یارنخ و سحرہ خات کے ادارے اور مرکزی تقابت خاتے تقابت االشراف
العباس یین الھاشم یین عراق سے تق یب العباس یین عراق السبد حبدر تعمان العباسي
الهاشمي سے علم االنساب میں قارغ التخصبل اور تقابت یاقنہ ہیں۔ اس کے عالوہ عا مل
اسالم میں آیاد من حملہ قبایل ب نو ھاشم سادات قاطمنہ ،علوی ،عباسی ،حعقری ،عقبلی
اور خارنی کے مرکزی تقابت خاتے تقابت االشراف عراق اور انساب صخف الھاشمنہ
عراق سے تھی نسلسلہ تقابت تضدبق سدہ اور وانسنہ ہیں۔ آپ ملک یاکسبان میں خایدان
عباسنہ کے بهلے تق یب العباس یین )مقنی اعظم علم االنساب ( اور عالم اسالم میں خایدان
عباسنہ کے سب سے کم عمر بربن تق یب العباس یین ہیں۔ اسکے عالوہ آپ تقابت
االشراف اھلب یت الھبد ،ایڈیا سے سبد یاقنہ اور عرب کے مسہور مخقق اور نسابہ تق یب ب نو
هاشم الستخ فرید الدبن الکبالنی سے تھی سبد یاقنہ اور ا یکے ادارے تقابت االشراف الحسینہ
الکبالبنہ تعداد عراق کے ممبر تھی ہیں۔ اسامہ علی عباسی خایدان ڈھویڈ عباسنہ کی یارنخ
ل
اور علم االنساب بر آرب ی کلز و مضامین کھ تے ر ہ تے ہیں حبکہ خایدان عباسنہ شمالی یاکسبان
کی یارنخ بر آیکی تضاب یف "عباسی الحراسانی"”،بزکرہ مساہبر عباسبان کوہسار” اور
ہرات سے کشمبر یک "موجود ہیں۔اسکے عالوہ ڈھویڈ عباسی قببلے بر لکھے۔ گ تے عرنی زیان"
میں بهلے کباب "العباسب نون فی الشمال الباکسبان "کے مؤلف ہیں۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی 155
اسامہ علی عباسی ففہ میں امام اعظم ابو حب یفہ رح کے تبروکار ہیں حبکہ طرتقت میں آپ
کا تعلق سلسلہ القادربہ سے ہے اور آپ الستخ سبدیا عبدالقادر حبالنی رح ,السبدیا بهاؤ
الدبن الحس نی الگبالنی رح اور سلطان العارقین حضرت سلطان یاھو رح کے مقلد ہیں۔
آتکا تعلق حماعت اهل تضوف سے ہے اور تضوف بر آیکی تضاب یف السلسلہ الشرتعہ فی
طرتفہ القلبدربہ ،بور االبرار فی شر االشرار اور العین الجلی فی المبازل عساق علی ہیں۔
،تضوف بر آ یکے مضامین وآرب ی کلز العین الجلی فی المبازل عساق علی ،اهل تضوف و مخیت
قلسفہ رومی و عزالی ،وافعہ کریالء و مسلک جق موجود ہیں ۔ آپ کا ب یعام مجلوق کے ل تے
امن .مخیت و سالمنی ہے اور یالتقربق فوم ،مسلک ،مذہب ،حماعت آ یکے دروازے تمام
بنی بوع انسان کے ل تے کھلے ہیں۔
الظھور االنساب من بنی عباس – مؤلف نقیب العباسیین اسامہ علی عباسی