You are on page 1of 62

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪1‬‬

‫ہرات سے کشمیر‬
‫تک‬
‫تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪2‬‬

‫حضور نبی کریم صلی ہللا تعالی علیہ وآلہ وسلم کا فرمان مبارک ہے کہ‬
‫اپنے انساب کو سیکھو تاکہ صلہ رحمی کرو اس واسطے کہ صلی رحمی‬
‫سے قرابت والوں میں محبت پیدا ہوتی ہے‪ ،‬مال میں برکت ہوتی ہے اور‬
‫موت میں تاخیر ہوتی ہے۔‬
‫صحیح ترمذی‬

‫ابراھیمی‪ ،‬ہاشمی‪ ،‬آل عبدالمطلب ہیں ہم‬


‫اوالد عم مصطفی ہیں‪ ،‬خادم الحرم‬

‫اس کتابچہ میں تاریخ کی مستند ترین کتب سے حوالہ جات نقل کیے گئے‬
‫ہیں۔ ان کتب میں االنساب القبائل اکبریہ‪،‬عباسی شمالی پاکستان‪ ،‬آئینہ قریش‬
‫سن اشاعت ‪9191‬ء‪ ،‬مراۃ السالطین ‪9381‬ء اور دیگر قدیم و جدید کتب تاریخ‬
‫سے مدد لی گئی ہے۔ اس کے عالوہ راقم کی ذاتی تحقیق اور معزز تاریخ دان‬
‫حضرات کی تاریخ و تحقیق کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ یہ کتابچہ تحقیقی‬
‫بنیادوں پر لکھا گیا ہے جسکا مقصد فقط اپنے خاندان کے متعلق علم کی‬
‫آگائی ہے اور اسے علم کے پھیالؤ اور بغرض صدقہ جاریہ لکھا گیا لہذا‬
‫اسکی کوئی قیمت نہیں ہے۔ یہ کتابچہ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان کی‬
‫تاریخ کے متعلق ایک جامع اور مختصر تعارف ہے۔‬

‫اسامہ علی عباسی‬


‫(نوائیسال چنگسال لہرآل رتنال ڈھونڈ عباسی‪ ،‬سکنہ بیروٹ کالں‪ ،‬تحصیل و‬
‫ضلع ایبٹ آباد براستہ مری)‬
‫سن اشاعت مورخہ‪ :‬یکم اکتوبر‪0209 ،‬ء بمقام بیروٹ‪ ،‬کوہ مری‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪3‬‬

‫شمالی پاکس تان میں موجود ع تاسی قب تلے کے جدامجد سردار ضراب جان ع تاسی ہیں۔ شمالی پاکس تان میں آپاد‬
‫ع تاسی جاپدان صوبہ پنجاب میں ضلع راولب تڈی‪ ،‬تحص تل مری‪ ،‬تحص تل کہوبہ اور تحص تل کوپلی سب تاں میں آپاد‬
‫ہے ج تکہ صوبہ خیبر تخ توتخوا کے ہزارہ ڈویژن میں ضلع ہری پور‪ ،‬ضلع اپ بٹ آپاد اور ضلع مانسہرہ میں ج تکہ‬
‫رپاست آزاد جموں و کشمبر میں ضلع پلتدری‪ ،‬ضلع پوتچھ‪ ،‬ضلع پاغ‪ ،‬ضلع ہب تاں پاال جہلم وپلی اور ضلع مظفرآپاد‬
‫میں آپاد ہے۔‬

‫سردار ضراب جان ع تاسی ‪ 889‬عیسوی میں جاکم صوبہ ہرات و سپہ ساالر صوبہ خراسان کے پل تد مقام یر فایز‬
‫ہوئے۔ اس وقت والی ہرات فلی قطب ساہ بمطاپق ‪ 889‬عیسوی جو کہ حضرت علی رض کی غبر فاطمی اوالد‬
‫سے تھے اور مچمود غزپوی کے بہ توئی ت ھی تھے‪ ،‬سلطان مچمود غزپوی کے دور جکومت میں والی ہرات مفرر‬
‫ہوئے۔ سلطان مچمود غزپوی کا دور جکومت ‪889‬عیسوی سے سروع ہوپا ہے۔ سردار ضراب جان کی قبر‬
‫گاؤں ضراب کوٹ موجودہ درکوٹ ‪ ،‬تحص تل کہوبہ ضلع راولب تڈی میں موجود ہے۔ آپکی قبر بہ آپکی پارتخ وفات‬
‫‪ 1111‬عیسوی درج ہے ج تکہ دپگر رواپات میں آپکی سن وفات ‪ 1101‬عیسوی درج ملتی ہے جس سے‬
‫معلوم ہوا کہ آپ لگ ت ھگ اپک ہزار سال ق تل آکر کشمبر میں آپاد ہوئے ۔ شمالی پاکس تان ‪،‬حطہ کوہسار و‬
‫پوتھوہار‪ ،‬حطہ ہزارہ اور کشمبر میں موجود بمام ع تاسی ق تاپل آپکی اوالد ہیں۔‬

‫آپ ئے خراسان (موجودہ ایران و اقعانس تان کے عالقہ جات) کے عالقہ ہرات موجودہ اقعانس تان کا اپک‬
‫شہر‪ ،‬سے کشمبر کی جاپب پیش فدمی کی اور بہیں بہ مستقل سکوپت اخب تار کی۔ سردار ضراب جان ع تاسی‬
‫کی پ تدانش دسویں ضدی عیسوی بمطاپق ‪ 871‬عیسوی ہرات اقعانس تان میں ہوئی جو کہ اس وقت صوبہ‬
‫خراسان کا اپک حصہ تصور ک تا جاپا ت ھا اور اس وقت مچمود غزپوی کے والد س تک تگین خراسان میں اپتی سلطبت‬
‫پ‬
‫کے ق تام کی کوشسوں میں تھے۔ ضراب جان ع تاسی کا شجرہ نسب د ک ھیں پو سولہویں‪ 19/‬نست بہ جاکر‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪4‬‬

‫اتکا شجرہ پتی اکرم ضلی ہللا تعالی علپہ وآلہ وسلم کے چجا جان س تدپا ع تاس این ع تدالمطلب رضی ہللا تعالی غپہ‬
‫سے جامل تا ہے۔‬

‫سردار ضراب خان عباسی کا شجرہ نسب یوں ہے‬


‫سردار ضراب خان عباسی ابن طائق شاہ المعروف طائف خان ابن نوح خان‬
‫ابن ابو عباس ابن المرفق ابن ابو الفضل ابن ابو اسحاق معظم ابن ہارون‬
‫الرشید عادل ابن عبدہللا تخت ابن سعید ابن امیر ابوسعید محمد ابن ابو‬
‫عباس عبدہللا السفاح ابن ابو عبدہللا محمد ابن علی السجاد ابن عبدہللا‬
‫المعروف ابن عباس رضی ہللا تعالی عنہ ابن عباس رضی ہللا تعالی عنہ ابن‬
‫عبدالمطلب علیہ السالم‬
‫(بحوالہ النساب القبائل اکبریہ)‬

‫سردار ضراب جان ع تاسی کا شجرہ نسب سولہویں نست بہ جاکر پتی اکرم کے چجا س تدپا ع تاس این ع تدالمطلب‬
‫سے جامل تا ہے۔ بہ شجرہ نسب غرفی پاموں سے پاک ہے۔ حصور پاک کے چجا س تدپا ع تاس این ع تدالمطلب‬
‫رض کی پ تدانش ‪ 071‬عیسوی میں ہوئی ج تکہ پارتخ وفات قرپ تا ‪ 901‬عیسوی ہے ج تکہ سردار ضراب جان کی‬
‫پارتخ وفات ‪ 1101‬عیسوی ہے۔ اس دوران ضراب جان کا فاضلہ تفرپ تا ساڑھے پین سو سال ‪ 001‬سال‬
‫کے قرپب پب تا ہے‪ ،‬دالپل عقلپہ و شجرہ نسب کی رو سے دپکھا جائے پوعموما اپک ضدی تعتی ‪ 111‬سال میں‬
‫کسی ت ھی جاپدان کے پین سے جار اقراد نسل یڑھائے ہیں اس جوالے سے ضراب جان کا شجرہ نسب پلکل‬
‫مسب تد اور کشمبر میں اپکی آمد بمطاپق ‪ 1111‬عیسوی پاپت ہوئی ہے۔ سردار ضراب جان ع تاسی ا پ نے جاپدان‬
‫کیساتھ بہاں نشرتف بہیں الئے تھے پلکہ اپک فوجی مہم کے دوران اپکی کشمبر میں نشرتف آوری ہوئی اور وہ‬
‫بہیں آپاد ہوئے جسکی تفص تل آگے پ تان ہے۔ اپک علطی کا ازالہ ہے کہ سردار ضراب جان کی قبر یر سن‬
‫وفات ‪ 1111‬ہجری درج ہے‪ ،‬قبر کی دوپارہ مرمت ماضی قرپب میں ہی کی گتی ہے جس میں علطی سے‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪5‬‬

‫عیسوی سال کی تجائے ہجری سال کو لکھا گ تا جو کہ پارتخی واقعات و شجرہ نسب کی رو سے کسی صورت ت ھی‬
‫ممکن بہیں ہے۔‬

‫سردار ضراب جان ع تاسی کے اجداد کا مخ تضر تعارف‬


‫سردار ضراب جان ع تاسی کا شجرہ نسب سولہویں نست بہ جاکر پتی اکرم کے چجا س تدپا ع تاس این ع تدالمطلب‬
‫سے جامل تا ہے۔ اسکے عالوہ ضراب جان بہلے ع تاسی جل تفہ اپو ع تاس ع تدہللا السقاح کی اوالد سے ہیں۔ اپو‬
‫ع تاس ع تدہللا السقاح جالقت ع تاسپہ کا بہال جل تفہ اور پائی تجرپک دعوت ع تاسپہ دمحم این علی کا پب تا ت ھا۔ اپو‬
‫ع تاس ع تدہللا السقاح کی ہ تدانش بمقام جمیمہ )موجودہ اردن کا اک شہر( میں ہوئی۔ سقاح عمر میں ا پ نے‬
‫ت ھائی اور دوسرے ع تاسی جل تفہ اپو حعفر الم تصور سے جھوپا ت ھا اور سقاح کب تعد اپو حعفر الم تصور جل تفہ پ نے‬
‫جسکے تعد جالقت اپو حعفر الم تصور کی اوالد میں ہی رہی۔ اپو حعفر الم تصور کب تعد اسکا پب تا دمحم المہدی امبر الموم نین‬
‫ہوا جو کہ جلقاء ع تاسپہ میں سب سے مم تاز و اعلی کردار کے جامل تھے‪ ،‬ابہی کے پب نے ہارون الرس تد ع تاسی‬
‫مسہور ع تاسی جل تفہ گزرے ہیں جن کے دور جکومت میں تعداد غروس ال تالد تعتی دپ تا کا سب سے یرفی پاقپہ و‬
‫ت‬
‫علیم پاقپہ شہر ت ھا‪ ،‬ہارون الرس تد ع تاسی کے دور جالقت کو جلقائے راسدین کی جالقت کب تعد بمام عالم اسالم‬
‫کا س نہری دور کہا جاپا ہے جس وقت جالقت ع تاسپہ دپ تا کی سبر پاور تھے اور امت مسلمہ ا پ نے غروج کی‬
‫پل تدپوں کو جھورہی ت ھی۔ جل تفہ اپو ع تاس ع تدہللا السقاح ‪ 00‬یرس کی عمر میں ہی اپ تقال کر گ نے اور آتکا‬
‫اپ تقال بمطاپق‪ 707‬عیسوی کو ہوا۔‬

‫“خب اپو ع تاس ع تدہللا السقاح کا اپ تقال ہوا پو اس وقت اسکے دو تچے ج تات تھے جن میں اپک پب تا دمحم اور‬
‫دوسری پبتی رتطہ جو کہ امبر الموم نین دمحم المہدی کی زوجہ تھی۔ اپو ع تاس ع تدہللا السقاح کے دپگر ‪ 7‬پب نے‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪6‬‬

‫ع تاس ‪ ،‬علی‪ ،‬ایراہیم اور اشماع تل ا پ نے تچین میں ہی پ تو امپہ کے دور جکومت میں اپ تقال کر گ نے تھے”‪.‬‬
‫تخوالہ‪:‬غرب پارتخ کی فدیم اور مسہور ک تاب‪ ،‬انساب االسراف جلد بمبر ‪ ،0‬اجمد این تختی‬

‫“خب اپو ع تاس ع تدہللا السقاح کا اپ تقال ہوا پو اس وقت اسکا پب تا دمحم پوعمر ت ھا اور جالقت کے معامالت‬
‫سبی ھا ل نے کا اہل بہیں ت ھا جسکی وجہ سے اسکے پاپا اپو حعفر الم تصور دوسرے جل تفہ پ نے اور عالوہ ازیں کہ‬
‫سقاح ئے اپتی وصبت میں ا پ نے ت ھائی کو ہی جل تفہ پ تائے کا اعالن ک تا ت ھا‪ ،‬اس وجہ سے سقاح کا پب تا دمحم‬
‫تعد میں ت ھی جالقت کے معامالت سے الگ رہا”‪ .‬تخوالہ‪ :‬غرب پارتخ کی مسہور اور فدیم ک تاب ‪ ،‬پارتخ‬
‫تعقوئی جلد بمبر ‪ ،2‬اجمد ین اشجاق‬

‫“خب سقاح کا پب تا دمحم جوان ہوا پو اپو حعفر الم تصور ئے اسے جالقت کے کچھ کام سو پ نے جس میں اسے تضرہ‬
‫)موجودہ ایران کے قرپب سرجدی عالقہ( میں تھنجا گ تا اور دمحم ئے تضرہ میں ہی سکوپت اخب تار کر لی”‪ .‬تخوالہ‬
‫‪ :‬غرب پارتخ کی مسہور اور فدیم کبب‪ ،‬انساب االسراف جلد بمبر ‪ ، 0‬اجمد ین تختی | االوراق االج تارالسعراء‪،‬‬
‫صولی جلد بمبر ‪ ، 1‬دمحم ین تختی‬

‫شمالی پاکس تان میں آپاد ع تاسی قب تلے کا شجرہ نسب اپو ع تاس ع تدہللا السقاح کے پب نے دمحم سے جامل تا ہے جسکی‬
‫کب بت اپو سع تد ت ھی ہے اسی وجہ سے اسے امبر اپوسع تد دمحم ت ھی کہا جاپا ہے۔ اس کے عالوہ پارتخ کی مسہور‬
‫ک تاب پارتخ سالطین ع تاسپہ از جواجہ جسن تطامی دہلوی‪ ،‬سن اساغت ‪1829‬ء دہلی‪ ،‬میں ت ھی بہ درج مل تا‬
‫ہے کہ خب دمحم ین جسن ئے مکہ مکرمہ یر ق تصہ ک تا اور اپو حعفر الم تصور کے جالف تعاوت کی پو اسکے مقا پلے‬
‫میں اپو حعفر الم تصور ئے ا پ نے یرادرزادہ عیسی این موسی کو لسکر کے ساتھ تھنجا‪ ،‬اس فوج میں سقاح کا پب تا‬
‫دمحم اور قحطپہ کا پب تا جم تد ت ھی سامل ت ھا۔ لہذا تعد از وفات اپو ع تاس ع تدہللا السقاح‪ ،‬امبر اپو سع تد دمحم جالقت‬
‫ع تاسپہ کی ج تگی مہمات کا حصہ ت ھی رہے اور تعرض ج تگی مہم امبر اپو سع تد دمحم کا نبروان‪ ،‬ستدھ میں آپا ت ھی‬
‫پاپت ہے جو کہ پارتخ ستدھ جلد ‪ 9‬میں درج مل تا ہے مگر اپکی مستقل سکوپت تضرہ‪ ،‬غراق میں رہی ہے جسکی‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪7‬‬

‫وجہ سے اسکی اوالد خراساں میں آپاد ہوئی۔ سقاح کا پب تا دمحم امبر س تدھ و خراسان مفرر ہوا اسی وجہ سے اسے‬
‫امبر اپو سع تد دمحم ت ھی کہا جاپا ہے۔‬

‫غرب مؤرخین کے یزدپک اپو ع تاس ع تدہللا السقاح ضاخب اوالد تھے جسکا زکر میں اویر پ تان کرحکا ہوں‪ ،‬اسکے‬
‫عالوہ پارتخ کی مسہور ک تاب “جذواۃ االقب تاس” کے تحت اپو ع تاس ع تدہللا السقاح کے ‪ 0‬پب نے ہوئے اور‬
‫ک تاب “االنساب االسراف اور االنساب العرب” کے تحت سقاح کے ‪ 0‬پب نے تھے اور شمالی پاکس تان میں آپاد‬
‫ع تاسی جاپدان السقاح کے پب نے دمحم اور دمحم کے پب نے سعتد کی اوالد سے ہی ہیں۔‬

‫حطہ خراسان پارتخ کے آ پبپہ میں‬


‫پارتخ بہ تگاہ ڈالی جائے پو معلوم ہوپا ہے کہ ‪ 871‬عیسوی کے قرپب خراسان اور اقعانس تان میں سلطبت‬
‫غزپوی ت ھی جسکا پائی مچمود غزپوی کے والد س تک تگین تھے‪ ،‬ابہوں ئے رپاست کی پب تاد رک ھی جوکہ جالقت ع تاسپہ‬
‫سے م تظور سدہ ت ھی۔ سردار ضراب جان ع تاسی کے والد طاتف جان غرف طاپق ساہ ئے س تک تگین کی فوج‬
‫میں اپک ع تاسی فوج کے کماپڈر کے طور بہ شمولبت اخب تار کرلی ت ھی۔ س تک تگین ئے ‪ 877‬عیسوی سے ل تکر‬
‫‪ 887‬عیسوی پک جکومت کی ‪ ،‬کشمبر کی سہ دپو راج ساہی جکومت اسکے یڑوس میں واقع ہوئے ک توجہ سے‬
‫اسکی پاج گزار رپاست ت ھی جو ساالبہ خراج ادا کرئی ت ھی۔ س تک تگین ئے خراسان موجودہ ایران و اقعانس تان بہ‬
‫اپتی رپاست کو فایم کرل تا ت ھا جسکے تعد مچمود غزپوی ئے اس رپاست کو مزپد مضتوط ک تا اور مزپد کتی عالقے قنح‬
‫کرکہ اس رپاست میں سامل ک نے ۔ "جان" کا لقب خراسان میں ع تاسی جاپدان کو سلطبت غزپوبہ ئے عطا‬
‫قرماپا جسکے معائی جاکم کے ہیں ک توپکہ سلطبت غزپوی کے وقت خراسان میں یڑی تعداد میں ع تاسی جاپدان‬
‫آپاد تھے۔‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪8‬‬

‫سردار ضراب جان کے آپاؤ اجداد کتی غرصہ سے خراسان میں ہی مقیم رہے اسی وجہ ا پکے اجداد کے پاموں‬
‫اور القاب میں فارسی رپگ تظر آپا ہے۔ ضراب ت ھی فارسی زپان کا لفظ ہے جسکے معائی جمکدار اور روسن کے‬
‫ہیں۔ ع تاسی خب خراسان میں آکر آپاد ہوئے پو ا پکے القاب و پاموں میں خراسائی رپگ و تقاقت داجل ہوئی۔‬
‫نبز سردار پا جان کوئی فوم بہیں پلکہ بہ القاب ہیں خیسے غرب میں پتی ہاشم کو الس تد پا الشرتف کہہ کہ تکارا‬
‫جاپا ہے جسکے معائی ہیں سردار پا معزز کے ہیں لہذا خب غرب‪ ،‬عچم میں آکر آپاد ہوئے غرب القاب کو عچمی‬
‫القاب کے ساتھ پ تدپل ک تا گ تا خب کہ دوپوں کے معائی و مفہوم اپک ہی ہیں ۔ جان ت ھی یرک زپان کا لفظ‬
‫ہے جسکے معائی جاکم پا جاگبردار کے ہیں اور بہ ت ھی لقب کے طور بہ استعمال ک تا جاپا ہے ۔‬

‫دسویں ضدی عیسوی کی دور کی پات کی جائے پو اس وقت تعداد میں جالقت ع تاسپہ کے جل تفہ المط تع ہلل‬
‫الع تاسی جل تفہ وقت تھے ج نہوں ئے ‪ 879‬عیسوی سے ل تکر ‪ 877‬عیسوی پک جکومت کی‪ ،‬ا پکے ادوار میں‬
‫ستعہ سلطبت پوبہ ئے تعداد کو یرعمال پ تا ل تا ت ھا تطاہر جتد وجوہات کی وجہ بہ وہ جل تفہ کو یرطرف بہیں‬
‫کرسک نے تھے مگر اخب تارات کا دارومدار ا پکے پاس ہی ت ھا ج سے ‪ 877‬عیسوی میں سلطان مچمود غزپوی کے والد‬
‫س تک تگین ئے جیم ک تا اور اس طرح تعداد سے سلطبت پوبہ کا نسلط جیم ہوا۔ اسکے تعد ‪ 877‬عیسوی سے ل تکر‬
‫‪ 881‬عیسوی پک ع تاسی جل تفہ الطا تع المر ہللا ئے مس تد جالقت کو سبی ھاال ج سے س تک تگین ئے ہی سلطبت پوبہ‬
‫کا نسلط جیم کرئے کے تعد جل تفہ کی ج نب بت سے دوپارہ تجال ک تا۔ ابہی دپوں س تک تگین اور جالقت ع تاسپہ کے‬
‫درم تان دوس تابہ تعلقات ا پ نے غروج بہ تھے۔ اسکے تعد ‪ 881‬عیسوی سے ل تکر ‪ 1101‬عیسوی پک ع تاسی‬
‫جل تفہ القادر پاہلل ئے جکومت کی اور اس دوران جالقت ع تاسپہ ئے اپتی کھوئی ہوئی ساخت کو دوپارہ تجال ک تا‬
‫اور اپک پتی فوت کے طور بہ ات ھر کے سا م نے ہوئی۔ ان کے دور میں جالقت ع تاسپہ ئے ا پ نے فدم مضتوط‬
‫ک نے اور جالقت ع تاسپہ کی یرائی ساخت دوپارہ تجال ہوئی۔ اسکے دور جکومت میں ہی س تک تگین کے پب نے‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪9‬‬

‫سلطان مچمود غزپوی ئے پافاعدہ سلطبت غزپوبہ کا ق تام عمل میں الپا اور ابہیں ع تاسی جل تفہ کی جاپب سے‬
‫سلطان کا لقب دپا گ تا اسکے عالوہ سلطبت غزپوی ت ھی پافاعدہ جالقت ع تاسپہ سے م تظور سدہ ت ھی۔‬

‫کشمبر آمد؛‬ ‫سردار ضراب جان کی‬


‫سردار ضراب جان ع تاسی خراسان سے آکر کشمبر میں مقیم پذیر ہوئے‪ ،‬ا پکے پارے میں کہا جاپا ہے کہ خب‬
‫مہاراجہ کشمبر ئے ساالبہ خراج د پ نے سے اتکار ک تا پو آپکو لسکر کے ساتھ رپاست کشمبر کی طرف تھنجا گ تا ۔‬
‫اس وقت جالقت ع تاسپہ تعداد میں موجود ت ھی اور مسلماپوں کے جل تفہ ع تاسی ہی تھے‪ ،‬اس کے ساتھ اور ت ھی‬
‫مسلم رپاس نیں موجود ت ھی مگر وہ سب جالقت ع تاسپہ سے م تظور سدہ اور الجاق سدہ ت ھی‪ ،‬ابہی رپاستوں میں‬
‫سے سلطبت غزپوبہ ت ھی ت ھی جسکے یڑوس میں کشمبر کی رپاست اسکی پاج گزار ت ھی۔ قرپب کی غبر مسلم‬
‫رپاس نیں ساالبہ خراج ادا کرئی ت ھی پاکہ اسالمی رپاست ان بہ جملہ آور پا ہو اور وہ اپتی رپاست کے معامالت کو‬
‫جود جالپیں اس طرح بہ اپک امن معاہدہ ہوپا ت ھا جسکی قیمت ساالبہ خراج ت ھی۔‬

‫اگر پارتخ بہ تگاہ دوڑائی جائے پو معلوم ہوپا ہے کہ ‪ 881‬عیسوی میں کشمبر بہ ہ تدؤں کی جکومت فایم ت ھی‬
‫ج سے سہ دپو راج پا لوہارا راج ساہی جکومت ت ھی کہا جاپا ہے۔کشمبر میں سہ دپو راج رپاست ‪ 1021‬عیسوی‬
‫پک رہی جس کے تعد کشمبر کے راجہ ئے اسالم ق تول ک تا اور ت ھر ‪ 1911‬عیسوی کے قرپب پک مسلمان‬
‫جکمران ہی کشمبر بہ جکمرائی کرئے رہے اور اسکے تعد ڈوگرہ سکھ رپاست فایم ہوئی۔‬

‫س تگ رام راجہ کو سہ دپو راج ساہی جکومت کا پائی کہا جاپا ہے جس ئے ‪ 1111‬عیسوی کے قرپب وقت‬
‫میں کشمبر بہ جکمرائی کی اور بہ پات پارتخ میں درج ملتی ہے کہ سلطان مچمود غزپوی ئے کتی پار رپاست کشمبر‬
‫بہ جملہ ک تا مگر شحت موشم اور دسوار گزار راستوں کے سبب اسے کام تائی پا ہوسکی۔ سلطان مچمود غزپوی‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪10‬‬

‫ئے بہال جملہ ‪ 1110‬عیسوی اور دوسرا جملہ ‪ 1127‬عیسوی میں ک تا۔ سہ دپو رپاست ئے دوسرے ہ تدو‬
‫راجاؤں کی مدد سے اپتی رپاست کو فایم ک تا اور سلطان مچمود غزپوی کے جملوں کو کام تاب پا ہوئے دپا۔ پاآخر‬
‫‪ 1021‬عیسوی میں کشمبر کا راجہ جود س تد علی ہمدائی رح ج نہیں پل تل ساہ ت ھی کہا جاپا ہے ا پکے ہاتھ بہ‬
‫س‬
‫اسالم ق تول کرکے دایرہ اسالم میں داجل ہوا اور کشمبر کی قضاؤں میں اسالم رپاستی طح بہ ت ھل نے تھو ل نے‬
‫لگا۔‬

‫سردار ضراب جان ع تاسی ‪ ،‬ع تاسی جل تفہ القادر پاہلل کے دور جکومت میں خراسان سے کشمبر روابہ ہوئے۔‬
‫کشمبر کی مہاراجہ سہ دپو رپاست جوپکہ سلطبت غزپوی کے یڑوس میں واقع ہوئے ک توجہ سے اسکی پاج گزار‬
‫رپاست ت ھی اور سلطبت غزپوی جالقت ع تاسپہ سے الجاق سدہ اور م تظور سدہ رپاست ت ھی اسی ل نے خب‬
‫رپاست کشمبر ئے خراج ادا کرئے سے اتکار ک تا پو خراسان میں مقیم افواج کے سپہ ساالر سردار ضراب جان‬
‫ع تاسی کو اسکے مقا پلے میں تھنجا گ تا۔ سردار ضراب جان کے والد بہلے ہی س تک تگین کی فوج میں ع تاسی کماپڈر‬
‫کے طور بہ سامل تھے لہذا اس تعاوت کو کجل نے کے ل نے ا پکے پب نے ضراب جان کو کشمبر کی جاپب روابہ ک تا‬
‫گ تا۔ خب سردار ضراب جان ع تاسی بمع لسکر کشمبر کی جاپب روابہ ہوئے پو اس کی خبر مہاراجہ کشمبر کو‬
‫ض‬
‫ہوئی‪ ،‬لہذا خب لسکر جدود کشمبر کو بہنجا مہاراجہ ئے لح کی اپ تل کی اور خراج د پ نے کا وعدہ ک تا۔ الیساب‬
‫الق تاپل اکبربہ میں درج ہے کہ اس وقت کشمبر میں میں سہ دپو جکومت ت ھی اور اسکا وزیر اعظم مرزا پل پاس‬
‫ت ھا۔ ج تاجہ ضراب جان ع تاسی کی مالفات مہاراجہ سے ہوئی پو اس ئے معاہدہ ک تا اور خراج د پ نے کا اعالن‬
‫ک تا۔ اس کے ساتھ پارتخ کی کبب میں سردار ضراب جان کا سبر پا جوتخوار درپدہ مارئے کا مسہور واقعہ ت ھی‬
‫م‬
‫درج مل تا ہے ج سے مراۃ السالطین سن اساغت ‪1909‬ء اور آ پبپہ قرنش ‪1819‬ء کے ضتفین ئے اپتی‬
‫کبب میں تقل ک تا ہے۔ اسکے ساتھ ساتھ مہاراجہ کشمبر ئے اپتی اپک پبتی کا تکاح سردار ضراب جان ع تاسی‬
‫سے ک تا جسکی وجہ سے سردار ضراب جان ع تاسی کو کافی مال و زر اور جاگبریں عطا ہوئی اور اس طرح رپاست‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪11‬‬

‫کشمبر میں ہی جالقت ع تاسپہ کے سقبر کے طور یر مقیم یزیر ہوئے۔ اس وقت رپاست کشمبر میں مسلمان‬
‫آئے میں بمک کے یرایر تعداد میں آپاد تھے اور بہاں اکبرپت ہ تدوؤں کی ت ھی۔‬

‫سردار ضراب جان کا مسہور واقعہ؛‬


‫ل‬
‫سردار ضراب جان ع تاسی کا بہ مسہور و معروف واقعہ جاپدان ع تاسپہ کی پارتخ یر ک ھی گتی ہر ک تاب جاہے‬
‫ل‬ ‫ل‬
‫وہ دو ضدپاں بہلے ک ھی گتی ہو پا موجودہ دور میں ک ھی گتی ہو بہ واقعہ ضرور درج مل تا ہے بہ واقعہ سبپہ بہ سبپہ‬
‫یزرگوں سے ہوپا ہوا موجودہ نسل پک بہنجا ہے جو کہ پذات جود میں ئے ا پ نے دادا اور جاپدان کے کتی یزرگوں‬
‫سے س تا اور ابہوں ئے ا پ نے اپاؤاجداد سے س تا۔ بہ واقعہ ہ تدوس تان کی پارتخ کی مسہور ک تاب مراۃ السالطین‬
‫ل‬
‫سن اساغت ‪1909‬ء بمقام لکھ تؤ‪ ،‬ہ تد میں ت ھی درج مل تا ہے۔ مراۃ السالطین جو کہ فارسی زپان میں ک ھی‬
‫گتی ہے جسکا اردو یرجمہ تعد میں ہوا اس میں ضراب جان کا درپدہ پا سبر مارئے کا مسہور واقعہ بمع ضراب جان‬
‫ع تاسی کے شجرہ نسب کے درج مل تا ہے۔‬

‫واقعہ پوں ہے کہ‬

‫خب سپہ ساالر سردار سردار ضراب جان ع تاسی بمع ا پ نے فوجی لسکر رپاست کشمبر کی جدود کو بہنچے پو آپ ئے‬
‫پ‬
‫کشمبر کے شہر کا جایزہ اور عسکری فوت د کھ نے جاسوسی کی غرض سے رپاست کشمبر میں اپک س تاح کے طور یر‬
‫داجل ہوئے۔ ضراب جان رپاست کشمبر کے داجلی اور جارجی امور کو پوٹ کرئے رہے ک توپکہ جملہ سے بہلے‬
‫ش‬
‫دشمن کی فوت اور عالقے کے جدوجال کو مچھ تا ج بت کے ل نے ضروری ہوپا ہے۔ اسی دوران سردار ضراب‬
‫جان ع تاسی کی مالفات اپک یڑھ تا سے ہوئی جہاں اسکے گ ھر سادی اور مایم دوپوں کا شماء پ تدھا ہوا ت ھا۔ پوڑھ تا‬
‫کی ھی روئی پو کی ھی ہیستی‪ ،‬ضراب جان کو عخ بب لگا پو ابہوں ئے پوڑھی اماں سے اس معا ملے کے پارے میں‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪12‬‬

‫پوج ھا کہ اسکی وجہ ک تا ہے؟ پو یڑھ تا ئے جواب دپا کہ ا پکے عالقے میں آدم جور درپدہ‪/‬سبر ئے پ تائی مجائی ہوئی‬
‫ہے‪ ،‬وہ درپدہ آئے روز بہاں جملہ کرپا ہے اور لوگوں کو مارڈال تا ہے‪ ،‬پا گ ھر پار اور پا انساپوں کی جان محقوظ‬
‫ہے‪ ،‬اب اس یر عالقے کے کوپوال ئے پ تگ آکر بہ ق تضلہ ک تا کہ اب پاری پاری لوگ ا پ نے گاؤں کے اقراد‬
‫کو ہی آپادی سے دور ج تگل میں پاپدھ د پ نے ہیں پاکہ وہ آدم جور پال پا درپدہ وہیں سے وانس ہوجائے اور گاؤں‬
‫میں داجل ہوکر مزپد پ تاہی و یرپادی پا مجائے۔ اس وقت رپاست کشمبر میں ہ تدو ہی آپاد تھے جو کہ تجلی ذات‬
‫ش‬
‫کے ہ تدؤں کا اسنحضال کرئے تھے اور ابہیں قرپائی کا پکرہ مچھ نے تھے۔ ہ تدو مذہب میں ذات پات کے‬
‫پارے تفص تل سے لکھ تا درست بہیں ک توپکہ ہ تدو مذہب کے ذات پات کے تطام سے سب تخوئی واقف ہیں‬
‫اس وجہ سے واقعہ ک تظرف وانس آئے ہیں کہ پوڑھی اماں ئے کہا کہ مبرا اپک ہی پب تا ہے اور آج اسکی‬
‫سادی ہے اور ج تد دپوں کے تعد اسی کی پاری ہے کہ اس آدم جور پال‪/‬درپدہ کے سا م نے اسے جھوڑ دپا جائے‬
‫پ‬
‫گا‪ ،‬اس وجہ سے پب نے کی سادی کو د کھتی ہوں پو جوش ہوئی ہوں اور خب اسکی موت کا سوجتی ہوں پو رتج و‬
‫عم سے رو یڑئی ہوں۔ پوڑھی اماں کے آنسوؤں ئے ضراب جان کا کلنجہ خبر دپا ت ھا لہذا ابہوں ئے یڑھ تا کو‬
‫نسلی دی کہ آپ فکر پا کریں خب آپ کے پب نے کی پاری آئے پو آپ مچھے پ تا د پ تا‪ ،‬آپ کے پب نے کی جگہ میں‬
‫جاؤں گا۔ ضراب جان ع تاسی کی اس پات یر لوگ خبران ہوئے کہ بہ کون اخبتی شحص ہے جو موت کو جود‬
‫گلے لگارہا ہے؟ ابہوں ئے ضراب جان سے پام پپہ پوج ھا پو ضراب جان ئے کہا کہ مبرا کوئی گھر بہیں ہے‪،‬‬
‫میں اپک س تاح ہوں جو اپک عالقے سے دوسرے عالقے میں گھوم تا ت ھرپا رہ تا ہوں۔ اضل میں اس پوڑھی‬
‫اماں کے آنسوؤں ئے ضراب جان ع تاسی کے دل ہر گہری جوٹ لگائی ت ھی اور جاپدان رسالت سے ہوئے‬
‫کے سبب اتکا ع تاسی ہاشمی جون کھول ات ھا اس وجہ سے ابہوں ئے اس قرپائی کے ل نے جود کو پیش ک تا اور‬
‫ت‬
‫اسکے عالوہ ت ھی ضراب جان اپک ماہر ج گخو اور سپہ ساالر تھے لہذا ابہوں ئے اس جوتخوار درپدے پا پال کا‬
‫مقاپلہ کرئے کی ت ھان لی۔‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪13‬‬

‫ب‬
‫خب مفررہ دن کو وقت آبہنجا پو ضراب جان ئے ا پ نے ہمراہ ج تد لوگوں کو ل تا اور ج تگل میں ہنچ کر اس مقام‬
‫یر اپک گڑھا کھدواپا اور درخت کے ساتھ کبڑوں کا اپک پ تال پ تا کر پاپدھ دپا پاکہ خب وہ درپدہ آئے پو اسے لگے‬
‫کہ اسکا سکار درخت کیساتھ پ تدھا ہوا ہے اور جود گڑھے میں ایر کر اسکے اویر درخت کی ساخیں اور گھاس‬
‫تھونس ڈال کر جود کو جھ تا ل تا۔ لوگ دور کھڑے اس اخبتی شحص یر تعحب کررہے تھے اور اس جالت کو‬
‫پ‬
‫د کھ نے کے ل نے تجسس میں تھے۔ خب مفررہ وقت یر درپدہ ج تگاڑپا ہوا بہنجا اور درخت سے پ تدھے پ تال بما انسان‬
‫کھ‬
‫یر جملہ آور ہوا‪ ،‬پ تلے میں ا پ نے داپت ڈال کر اسے بنخ نے لگا‪ ،‬اسی دوران گڑھے میں موجود ضراب جان ئے‬
‫کمان سے نبر مارا جو درپدہ کی تعل سے آر پار ہوگ تا‪ ،‬اسی طرح دوسرا نبر مارا جو کہ اسکی گردن کو لگا اور وہ وہیں‬
‫گرگ تا‪ ،‬اسی دوران گڑھے سے تکل کر ضراب جان ئے اپتی پلوار سے اس درپدے کا کام بمام کردپا۔‬
‫ت‬
‫درپدے کو مارگرائے کے ل نے انسی جکمت عملی اپ تاپا کسی فاپل اور بہادر ج گخو کا ہی وطبرہ ہے ج سے دپکھ کر‬
‫پ‬
‫ضراب جان کی عسکری اور کب تکی مہارت کی داد د پ تا یڑئی ہے۔ اس آدم جور درپدے کی موت کی خبر قرب و‬
‫جوار کے عالفوں پک تھ تل گتی۔ ساہ کشمبر کی طرف سے بہ اعالن ت ھا کہ جو کوئی اس درپدے کو ق تل کرے‬
‫گا اسکی سادی ساہ کشمبر کی پبتی سے کردی جائے گی اور اسے وستع مال و جاگبر اتعام میں ت ھی دی جائے‬
‫گی‪ ،‬اسی وجہ سے کتی لوگ درپدہ مارئے کے جکر میں اپتی جان سے ہاتھ دھو پبیھے تھے۔ رپاست کشمبر میں اس‬
‫وقت سہ دپو راج جکومت ت ھی جو کہ ہ تدو تھے لہذا خب ساہ کشمبر کو اسکی خبر لگی پو اس ئے ضراب جان کو‬
‫ا پ نے درپار میں طلب ک تا۔ ضراب جان کیساتھ وہ پوڑھی اماں ت ھی جلی آئی ج نہوں ئے ساہ کشمبر سے پوری‬
‫روداد پ تان کرڈالی۔ ساہ کشمبر سردار ضراب جان ع تاسی سے بہت م تایر ہوا اور ان سے پام و نسب پوج ھا پو‬
‫ضراب جان ئے کہا کہ وہ ہاشمی قرنسی ہیں اور مسلماپوں کے پ تعمبر حضرت دمحم ضلی ہللا تعالی علپہ وآلہ وسلم‬
‫کے چجا س تدپا ع تاس کی اوالد میں سے ہیں‪ ،‬جوپکہ جالقت ع تاسپہ کی وجہ سے دپ تا کی بمام جھوئئ یڑی رپاس نیں‬
‫جاپدان ع تاسپہ اور جاپدان پتی ہاشم سے واقف ت ھی اس وجہ سے ساہ کشمبر ئے ضراب جان کی بہت‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪14‬‬

‫آؤت ھگت اور مہمان پوازی کی۔ دراضل ساہ کشمبر کو ضراب جان کے کردار و سبرت اور پ تک دلی اور بہادری‬
‫اور اعلی جسب و نسب ئے ئےجد م تایر کردپا ت ھا۔ خیسا کہ درپدہ مارئے یر ساہ کشمبر ئے کافی مال و دولت‬
‫اور اپتی پبتی سے سادی کا اعالن کررکھا ت ھا لہذا ساہ کشمبر ئے ضراب جان کو کہا کہ اگر وہ ہ تدو مذہب اخب تار‬
‫کرلیں پو اپکی سادی اپکی پبتی سے کروا دی جائے گی۔ بہ سن کر ضراب جان ئے فورا اتکار ک تا کہ وہ کسی‬
‫صورت اپ تا مذہب بہیں پ تدپل کریں گے‪ ،‬ساہ کشمبر ئے ابہیں کافی مال و دولت و جاگبر و وزارت کا اللچ دپا‬
‫مگر ابہوں ئے اتکار کردپا۔ ہاشمی الیسب اور پتی اکرم کے چجا کی اوالد ہوئے کے سبب ضراب جان اپکی‬
‫غبرت و جمبت اور جذبہ ابمائی ئے جوش مارا اور ابہوں ئے ساہ کشمبر سے کہا ابہوں ئے ضرف پ تک دلی اور‬
‫یڑھ تا کی مضب بت دور کرئے کے ل نے درپدہ مارا ت ھا ابہیں پا پو اس اتعام کا معلوم ت ھا پا ہی ابہوں ئے بہ‬
‫اتعام کی اللچ میں ک تا ہے۔ ساہ کشمبر اپکی اس دپاپ تداری اور ابماپداری سے مزپد م تایر ہوا اور ساہ کشمبر ئے‬
‫ابہیں اس معا ملے یر مزپد سو ج نے کو کہا اور ضراب جان ان سے ج تد دپوں کی مہلت ل تکر ا پ نے لسکر کے پاس‬
‫ب‬
‫وانس ہنچ آئے۔‬
‫ب‬
‫وانس ہنخ نے ہی ابہوں ئے ساہ کشمبر کے پام مراسلہ لکھا کہ میں ہی سردار ضراب جان ع تاسی سپہ ساالر و‬
‫جاکم صوبہ ہرات ہوں جو ج تد دن بہلے آپ کیساتھ آپ کے مجل کے اپدر موجود ت ھا اور جس سے آپ اپتی پبتی‬
‫کی سادی طے کرپا جاہ رہے تھے۔ سلطبت غزپوبہ کے جالف تعاوت جیم کر کہ ساالبہ خراج د پ نے یر آمادہ‬
‫ہوجاپیں وربہ ج تگ کے ل نے پ تار رہیں۔ بہ مراسلہ یڑ ھ نے ہی ساہ کشمبر کے ہوش و جواس اڑ گ نے‪ ،‬ضراب‬
‫ف‬
‫جان کی بہادری و ہمت سے وہ بہلے ہی م تایر ہوحکا ت ھا اب اپکی ج تگی جکمت عملی اور معاملہ ہمی سے وہ دپگ‬
‫ض‬
‫رہ گ تا لہذا وزراء کے مسورے یر ساہ کشمبر ئے ضراب جان سے لح کی درجواست کی اور سلطبت غزپوبہ کو‬
‫ساالبہ خراج د پ نے کا وعدہ ت ھی ک تا اور اسکے ساتھ ساتھ اپ تی پبتی کی سادی ت ھی ضراب جان سے کردی مگر‬
‫اس سرط یر کہ ضراب جان رپاست کشمبر میں ہی سکوپت اخب تار کریں گے اور وانس ا پ نے وطن خراسان‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪15‬‬

‫بہیں جاپیں گے۔ لہذا ضراب جان ئے ساہ کشمبر کی پبتی کو مسلمان کرکہ اس سے سادی کی اور رپاست‬
‫کشمبر میں ہی جالقت ع تاسپہ کے سقبر کی ج نب بت سے مقیم ہوئے‪ .‬ساہ کشمبر ضراب جان کی دلبری اور ا پکے‬
‫کردار سے ئےجد م تایر ت ھا اسی وجہ سے کتی غرصہ آپ ساہ کشمبر کیساتھ اسکے مجل میں مقیم رہے اور آپکو‬
‫ساہ کشمبر کی جاپب سے کافی مال و دولت اور وستع و غرتض جاگبریں عطا کی گتی۔ ضراب جان ئے زپادہ‬
‫دیر ساہ کشمبر کے زیر نسلط رہ تا نس تد بہیں ک تا لہذا آپ ئے کہوبہ کے قرپب درکوٹ کے یرقضا مقام کو ج تا اور‬
‫بہاں یر آکر آپاد ہو گ نے۔‪ .‬ضراب جان اور اسکی اوالد کا کافی غرصے پک ساہ کشمبر اور ا پ نے ماں کے ہتدو‬
‫ت ھب تال سے م تل جول رہا مگر مستقل سکوپت کہوبہ میں ہی اخب تار ک نے رک ھی‪ .‬ضراب جان کو کہوبہ اور پوتچھ‬
‫اور اسکے قرب و جوار کے کتی عالقے ساہ کشمبر کی طرف سے جاگبر میں ملے۔ ضراب جان کا پب تا اکبر عتی‬
‫جان پ تدا ہوا پو اسکے پام یر کتی عالقے آپاد ک نے گ نے کہ وہ ساہ کشمبر کا پواسہ اور شہزدی رپاست کشمبر کا‬
‫اکلوپا پب تا ت ھا اسی وجہ سے اسکا تعلق ت ھب تال سے زپادہ رہا ہے۔ اکبرعتی جان ئے ت ھی ا پ نے ت ھب تال میں ہی‬
‫سادی کی اور اسکی اوالد ئے ت ھی مستق تل میں زپادہ یر سادپاں ا پ نے والد کے ت ھب تال میں ہی کی لہذا اپکی‬
‫یرپ بت و رہن شہن میں ا پکے کشمبری ہ تدو ت ھب تال کا ایروسوخ زپادہ رہا ہے جسکا اپدازہ ا پکے پاموں سے لگاپا‬
‫ش‬
‫جاسک تا ہے جو کہ فدیم کشمبری پا فارسی زپان میں ر کھے گ نے جو کہ اس وقت وہاں پولی اور مچ ھی جائی ت ھی اور‬
‫اتکا زپادہ یر لگاؤ ا پ نے ہ تدو ت ھب تال سے ہی رہا ہے اس کے عالوہ ت ھی ‪1111‬عیسوی کے قرپب کشمبر اور‬
‫اس کے مضافائی عالفوں میں مسلماپوں کی تعداد آئے میں بمک یرایر ت ھی اس وجہ سے معاسرے میں ہ تدو‬
‫بہذپب و بمدن اور رشم و رواج کا علپہ رہا ہے۔‬

‫مہاراجہ کشمبر کی پومسلم پبتی سے سردار ضراب جان ع تاسی کا اپک ہی پب تا پ تدا ہوا جسکا پام آپ ئے اکبر عتئ‬
‫جان رکھا‪ ،‬کہا جاپا ہے کہ سردار ضراب جان ع تاسی کافی غرصہ اوالد کی تعمت سے مجروم رہے۔ اس یر‬
‫کہوبہ میں ہی سردار ضراب جان کی مالفات اپک ولی ہللا سے ہوئی جس ئے آپ کے ل نے دعا قرمائی اور کہا کہ‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪16‬‬

‫بہ حطہ آپکی اوالد سے ہی آپاد ہوگا۔ سردار ضراب جان ع تاسی کی کشمبری زوجہ کے تطن سے سلطان اکبر عتئ‬
‫جان ع تاسی پ تدا ہوئے اور اتکا پام اکبرعتی ابہی یزرگ اول تاء ئے رکھا جو تعد میں پگڑپا ہوا اکبر عتی سے اکبر گائی‬
‫ین گ تا۔ اکبر عتی جان کے ‪ 12‬پب نے ہوئے جن سے اپکی اوالد تھ تلی۔‬
‫اکبر غئئ خان عباسی کے ‪ 21‬بیٹوں میں کہوندر خان (مورث اعلی ڈھونڈ‬
‫عباسی‪ ،‬گیہال عباسی‪ ،‬جسکھمب‪ /‬جسگام عباسی) ‪ ،‬سخی سرور خان‬
‫المعروف سڑاڑہ خان (مورث اعلی سڑاڑہ عباسی)‪ ،‬تنولی خان (مورث اعلی‬
‫تنولی عباسی) ‪ ،‬چھجر کنال خان‪ ،‬ساالل خان‪ ،‬آگر خان‪ ،‬کور خان‪ ،‬حاکم خان‪،‬‬
‫ہنس خان‪ ،‬مولم خان‪ ،‬دلہوس خان اور بارہ ہزاریہ خان شامل ہیں۔ بارہ ہزاریہ‬
‫خان کے نام پہ ہی خطہ ہزارہ کا نام رکھا گیا ہے۔‬
‫(بحوالہ النساب القبائل اکبریہ)‬

‫سلطان اکبر عتی جان ع تاسی ئے اپتی ماں کے جاپدان میں ہی سادی کی اور ان سے بہ اوالد ہوئی۔ ان کی‬
‫اوالد میں تعض اقراد کے پام "غرف" ہیں ج نہیں پ تار سے تکارا جاپا پا رکھا جاپا ہے‪ ،‬دوسری پات ا پکے پام‬
‫ش‬
‫فدیم کشمبری زپان میں ر کھے گ نے جو کہ اس وقت حطہ کشمبر میں پولی اور مچ ھی جائی ت ھی‪ ،‬اسکے عالوہ ضراب‬
‫جان کی وفات کے تعد اکبر عتی جان کا زپادہ لگاؤ اور م تل جول ا پ نے پیھ تال کے ساتھ ہی رہا ہے جو کہ ہ تدو‬
‫مذہب سے تعلق رکھ نے تھے۔ اکبر گتی جان کی پ توی ت ھی مہاراجہ کشمبر کے جاپدان سے ت ھی اور اس ئے‬
‫اسالم ق تول کر کہ اکبر عتی جان سے سادی کی ت ھی اس وجہ سے اکبر عتی جان کی اوالد اور ان کی یرورش‬
‫میں ا پکے کشمبری ہ تدو پیھ تال کا ایروسوخ زپادہ رہا ہے‪ ،‬اسکے عالوہ عالقہ کے رشم و رواج و تقاقت کا پاموں‬
‫س‬
‫بہ جددرجہ ایر ہوپا ہے جسکا اپدازہ ہم ا پکے پاموں سے لگا سک نے ہیں اور حطہ کشمبر میں رپاستی طح یر اسالم‬
‫ضراب جان کے دور ج تات کے قرپ تا ‪ 011‬سال تعد تھ تال ہے‪ ،‬اس وجہ سے اس دور میں معاسرئی و تقاقتی‬
‫لجاظ سے ہ تدو بہذپب و بمدن کا علپہ رہا ہے۔ سلطان اکبر عتی جان ع تاسی کی قبر م تارک ت ھی ا پکے والد‬
‫سردار ضراب جان ع تاسی کے قبر کے ساتھ ہی کہوبہ میں موجود ہے۔‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪17‬‬

‫اوالد سردار اکبر ع تی جان ع تاسی‬


‫شمالی پاکس تان حطہ کوہسار و پوتھوہار‪ ،‬حطہ ہزارہ و کشمبر میں آپاد بمام ع تاسی جاپداپوں کے مورث اعلی سردار‬
‫ضراب جان ع تاسی الم توفی ‪ 1101‬عیسوی ہیں ج تکا ضرف اپک پب تا سردار اکبر عتی جان ع تاسی ہوا۔ سردار‬
‫اکبر عتی جان ع تاسی کے پارہ ‪ 12‬پب نے ہوئے اور ابہی پب توں کے پام یر شمالی پاکس تان میں بمام ع تاسی‬
‫جاپداپوں کے پام یڑے۔‬

‫کہوپدر جان ع تاسی*‬


‫سردار اکبر عتی جان ع تاسی کا سب سے یڑا پب تا کہوپدر جان ت ھا جسکی پارتخ پتدانش ‪ 1129‬عیسوی میں ہوئی۔‬
‫ح‬ ‫س‬
‫کہوپدر جان کو ہی ڈھوپڈ ع تاسی ‪ ،‬گ نہال ع تاسی اور ج کھمب‪ /‬جسگام ع تاسی جاپداپوں کا ق تقی مورث اعلی‬
‫کہا جاپا ہے ک توپکہ بہ سب جاپدان اسکی اوالد سے ہی مسہور و معروف ہوئے۔‬

‫کہوپدر جان کی اوالد صوبہ خیبر تخ توتخوا میں ضلع ہری پور‪ ،‬ضلع اپ بٹ آپاد اور ضلع مانسہرہ میں ج تکہ صوبہ پنجاب‬
‫میں ضلع راولب تڈی ‪ ،‬تحص تل مری‪ ،‬تحص تل کہوبہ‪ ،‬تحص تل کوپلی سب تاں‪ ،‬ج تکہ آزاد کشمبر میں ضلع پلتدری‪،‬‬
‫ضلع پوتچھ‪ ،‬ضلع پاغ‪ ،‬ضلع جہلم وپلی ہب تاں پاال اور ضلع مظفرآپاد میں آپاد ہے۔ شمالی پاکس تان میں آپاد ع تاسی‬
‫جاپداپوں میں سب سے یڑا اور مسہور جاپدان ابہی کی اوالد ہے جو کہ جاپدان ڈھوپڈ ع تاسی گ نہال ع تاسی اور‬
‫جسک ھب پا جسگام ع تاسی کے پام سے مسہور و معروف ہیں جو کہ مسب تد شجرہ نسب اور پارتخی واقعات و‬
‫م‬
‫تظرپات کا جامل رہا ہے جسکی کمل تفص تل آگے پ تان کی جائے گی۔‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪18‬‬

‫شخی سرور جان المعروف سڑاڑہ جان*‬


‫سردار اکبر عتی جان ع تاسی کے دوسرے پب نے کا پام شخی سرور المعروف سڑاڑہ جان ہے جسکی پارتخ پتدانش‬
‫‪ 1100‬عیسوی بمقام کہوبہ میں ہوئی۔ سڑاڑہ جان کو سڑاڑہ ع تاسی جاپدان کا مورث اعلی کہا جاپا ہے اور بہ‬
‫جاپدان حطہ ہزارہ میں آپاد ہے۔ بہ جاپدان ضلع اپ بٹ آپاد کی پوپین کونسل پین کالں و پین جورد‪ ،‬پوئی‪ ،‬دلولہ‪،‬‬
‫مسبپہ‪ ،‬جم تالی‪ ،‬پوئی سلطان‪ ،‬ککم تگ‪ ،‬مجہومان‪ ،‬پاپڈی سڑاڑہ جان ‪ ،‬یرکوٹ اور تھ تڈپائی اور اسکے مضافائی‬
‫عالفوں میں کبرت سے آپاد ہے۔ اسکے عالوہ سڑاڑہ ع تاسی ا پ نے آپائی عالقے سے ملحفہ ضلع مظفرآپاد آزاد‬
‫کشمبر کے عالفوں اور ضلع مانسہرہ کے عالفوں میں ت ھی آپاد ہے۔ بہ قب تلہ واضح طور یر جود کو حضرت اکبر عتی‬
‫جان ع تاسی کی اوالد نسلیم کرپا ہے اور ہاشمی الیسب ع تاسی ہی نسلیم کرئے ہیں۔‬

‫پ تولی جان ع تاسی*‬

‫سردار اکبر عتی جان ع تاسی کے پارہ پب توں میں سے اپک پب نے کا پام پ تولی جان ت ھا جو کہ پ تولی ع تاسی جاپدان‬
‫کا جداعلی ہے۔ پ تولی جان کی پ تدانش بمقام کہوبہ ‪ 1170‬عیسوی کے قرپب ہوئی۔ اسکی اوالد حطہ ہزارہ و‬
‫کشمبر میں آپاد ہے۔ ہزارہ میں اسکی اوالد ضلع اپ بٹ آپاد و مانسہرہ ج تکہ آزاد کشمبر ضلع ہب تاں پاال جہلم وپلی‪،‬‬
‫ضلع مظفرآپاد اور ضلع پ تلم میں آپاد ہے۔ پ تولی قب تلے کے آدھے لوگ جود کو تخ تون الیسب کہ نے ہیں اور جود کو‬
‫ع تاسی نسلیم بہیں کرئے مگر آدھا قب تلہ جود کو ع تاسی اور سردار اکبر عتی جان کی اوالد ہی نسلیم کرئے ہیں‬
‫ت‬ ‫ل‬
‫اور ا پ نے پام کیساتھ ع تاسی ہی کھ نے ہیں۔ اس وجہ سے بہ ‪ 2‬حصوں میں م قشم ہے تخ تون پ تولی اور ع تاسی‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪19‬‬

‫پ تولی‪ ،‬ساپد پ تولی پام ک توجہ سے ان ق تاپل میں مسابہت پا دپگر س نہات اور اسکاالت پ تدا ہوئے ہوں مگر جو پ تولی‬
‫ع تاسی جاپدان آزاد کشمبر میں‪ ،‬ضلع مظفرآپاد ‪ ،‬ضلع ہب تاں پاال‪ ،‬جکھوئی‪ ،‬پاپل ‪ ،‬ک تڈل ساہی اور مق توصہ کشمبر‬
‫کے ج تد مقامات یر آپاد ہے وہ جود کو اکبر عتی جان کے پب نے پ تولی جان کی اوالد اور ہاشمی الیسب ع تاسی ہی‬
‫نسلیم کرئے ہیں۔‬
‫ل‬
‫اس پارے میں مؤرخین کی رائے پ تان کی جائی ہے کہ مراۃ السالطین سن اساغت ‪1909‬ء بمقام کھ تو‬
‫ہ تدوس تان میں ت ھی پ تولی جان کو اکبر عتی کا پب تا اور ضراب جان کا پوپا لکھا گ تا ہے جو کہ پ تولی ع تاسی جاپدان‬
‫کا جداعلی ہے۔ پارتخ ع تاسپہ جلد دوم میں محبرم رپاض الرجمان ساغر ئے اس یر تفص تل سے گق تگو کی ہے‬
‫اور کافی طوپل تحث اور پارتخی حقاپق کو پ تان ک تا ہے۔ اس کے عالوہ جن مؤرخین ئے پ تولی قب تلے کو ع تاسی‬
‫لکھا ہے ان میں پارتخ ہزارہ کے مضتف ڈاکبر سبر بہادر جان ئے ڈھوپڈ‪ ،‬سڑاڑہ اور پ تولی جاپداپوں کو سردار‬
‫ضراب جان ع تاسی کی اوالد ہی لکھا ہے۔ مسب تد مؤرخ پارتخ افوام پوتچھ کے مضتف دمحم دین فوق ئے ت ھی‬
‫پ تولی جان کو ضراب جان کا پوپا ہی لکھا ہے۔ سردار دمحم اکرم جان ع تاسی ئے اپتی ک تاب آ پبپہ قرنش سن‬
‫اساغت ‪1819‬ء میں ت ھی پ تولی جان کو اکبر عتی جان کا پب تا لکھا ہے۔ مم تاز مؤرخ و عالم دین نبر س تد ہداپت‬
‫ہللا ساہ ضاخب ئے ت ھی اپتی ک تاب دوازدہ امام میں پ تولی جاپدان کو ع تاسی ہی لکھا ہے جو کہ آج سے قرپ تا‬
‫اڑھائی سو سال ق تل تجریر کی گتی ہے۔ مم تاز شجرہ پونس و مؤرخ دمحم کریم اعوان ئے ت ھی اپتی ک تاب تحق تق‬
‫االنساب میں پ تولی جان کو اکبر عتی جان کا پب تا ہی لکھا ہے۔ جے ایم واتکلے کی ک تاب پنجائی مسلمان میں‬
‫ت ھی اس یر تفص تل سے گق تگو کی گتی ہے۔ اسکے عالوہ االنساب الق تاپل اکبربہ کے مضتف کب نین اسرف‬
‫جان ع تاسی‪ ،‬مم تاز مؤرخ مبر اکبر جان ع تاسی ئے اپتی کبب پارتخ بہر جہاں سن اساغت ‪1809‬ء اور ک تاب‬
‫پارتخ ہقت گنج ‪1800‬ء میں‪ ،‬اور ع تاسی شمالی پاکس تان میں کے مضتف سردار اپوب ع تاسی ئے ت ھی پ تولی‬
‫جان کو ع تاسی ہی لکھا ہے۔ عالقہ پ تاول ہزارہ میں نس نے والے سب پ تولی‪ ،‬ع تاسی بہیں ہیں ک توپکہ جو لوگ‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪20‬‬

‫پایر سے آکر آپاد ہوئے وہ ت ھی تعد میں پ تولی لکھوائے لگے اور خب معاملہ جسب و نسب کا جال پو ابہوں ئے کہا‬
‫کہ ہم پ تولی ع تاسی بہیں پلکہ معل‪ ،‬راج توت پا تخ تون ہیں پو مطلب ضاف طاہر ہے وہ جسب و نسب کے‬
‫جوالے سے پ تولی بہیں پلکہ عالقے کی نسبت سے پ تولی ہیں تقول تخ تون پ تولی قب تلے کے مؤرخین کے کہ وہ‬
‫عالقہ پ تاول کی نسبت پ تولی کہالئے ہیں ا پکے اجداد میں پ تولی جان کا کوئی قرد بہیں گزرا‪ ،‬اس وجہ سے اکبر‬
‫عتی جان ع تاسی کی جو اوالد پ تولی جان سے آپاد ہے وہ پ تولی ع تاسی ہیں۔ اس وجہ سے تخ تون پ تولی قب تلہ الگ‬
‫ہے اور پ تولی ع تاسی قب تلہ الگ ہے ان دوپوں میں پام کی مما پلت ک توجہ سے تعض اقراد اسکال کا سکار‬
‫ہوجائے ہیں۔‬

‫پارتخ سے عقلت یر پ نے یر پ تولی ع تاسی اور سڑاڑہ ع تاسی کی پارتخ مسخ ہوجکی ہے‪ ،‬اس معا ملے میں سڑاڑہ‬
‫ع تاستوں کی جالت پ تولی ع تاستوں سے فدرے بہبر ہے کہ وہ جود کو ہاشمی الیسب ع تاسی ہی نسلیم کرئے‬
‫ع‬
‫اور اکبر عتی جان کی اوالد ہی نسلیم کرئے ہیں مگر پارتخ اور شجرہ نسب کے جوالے سے اتکا لمی پلہ بہاپت‬
‫کمزور ہے جسکا ازالہ پاممکن پو بہیں مگر مسکل ضرور ہے۔ پارتخ ع تاسپہ جلد اول و دوم کے مضتف رپاض‬
‫الرجمان ساغر ئے پارتخ ع تاسپہ جلد سوم میں سڑاڑہ ع تاسی قب تلے کو اپتی تحق تق کا مرکز پ تاپا ہے جس کی‬
‫اساغت مستق تل قرپب میں م توقع ہے۔‬

‫اوالد دادا کہوپدر جان ع تاسی؛‬


‫کہوپدر جان ع تاسی‪ ،‬اکبرعتی جان ع تاسی کا سب سے یڑا پب تا ت ھا جس ئے تعد از وفات اکبرعتی جان ا پ نے قب تلے‬
‫کے اپ تطامی معامالت کی ت ھاگ دوڑ سبی ھالی اور آپ کی اوالد ا پ نے آپائی عالفوں میں ہی مقیم رہی جسکی وجہ‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪21‬‬

‫سے پارتخ میں ہمیں آپکی اوالد کا زکر واضح اپداز اور رواپات میں مل تا ہے۔ آپ کی پ تدانش ‪ 1129‬عیسوی‬
‫بمقام کہوبہ میں ہی ہوئی‪ ،‬کہوپدر جان کے ہاں کھلورہ جان المعروف کلورائے جان پ تدا ہوا۔‬

‫کھلورہ جان المعروف کلورائے جان‬


‫کھلورہ جان المعروف کلورائے جان‪ 1100 ،‬عیسوی کو بمقام کہوبہ پ تدا ہوا۔ کہوپدر جان کا اپک ہی پب تا ہوا‬
‫جسکا پام کھلورہ جان رکھا گ تا جو کہ تعد میں کلورائے جان کے پام سے مسہور ہوا۔ الیساب الق تاپل اکبربہ میں‬
‫درج ہے کہ کلورائے جان ئے کشمبر کے راجہ دھتی رائے کی پبتی سے سادی کی جو کہ اس وقت ساہ کشمبر‬
‫ت ھا۔ واقعہ پوں ہے کہ کھلورہ جان اپک دن تعرض سکار کہوبہ سے ملحفہ کشمبر کے ج تگالت میں گ نے۔ اسی‬
‫دوران ساہ کشمبر راجہ دھتی رائے کی پبتی جو جود ت ھی پلوار پازی اور نبر اپدازی میں ماہر ت ھی وہ ت ھی وہاں آئی‬
‫ہوئی ت ھی۔ کھلورہ جان سے اپکی مالفات وہیں ہوئی اور وہ اپکی جوتصورئی و بہادری یر قرتقپہ ہوئی اور ان سے‬
‫سادی کرلی۔ ساہ کشمبر ک تظرف سے کھلورہ جان کو رائے کا حطاب دپا گ تا اسی وجہ سے اتکا پام کھلورہ جان‬
‫سے کلورائے ین گ تا جو کہ پارتخ میں ہمیں درج مل تا ہے۔ کلورائے جان اپک جدا یرس اور صوفی یزرگ‬
‫گزرے ہیں ج تکا مزار کل تام سرتف میں واقع ہے۔ کلورائے جان کے ہاں اپک پب تا ہوا جسکا پام کوپد جان‬
‫المعروف کوپدرائے جان رکھا گ تا اور رائے کا لقب آہکی اوالد میں اپک دیر پک جل تا رہا۔ راجہ دھتی رائے جو کہ‬
‫کشمبر کا ہ تدو راجہ ت ھا اس کی پومسلم پبتی سے سادی کے سبب کلورائے جان کی اوالد کے پام ہمیں فدیم‬
‫کشمبری زپان میں مل نے ہیں اور اپکی اوالد یر ان کے ت ھب تال کا ایر بماپاں تظر آپا ہے۔ ‪ 1111‬عیسوی کے‬
‫قرپب رپاست کشمبر میں فدیم کشمبری پا سیسکرت زپان ہی پولی جائی ت ھی اور اس دوران فارسی زپان کا علپہ‬
‫ت ھی رہا جو کہ مچمود غزپوی کے ہمراہ ہ تدوس تان آئی۔ اردو زپان کا غرصہ سولویں ضدی عیسوی کے تعد جا کر‬
‫ل‬
‫سروع ہوپا ہے خب اردو زپان اپک واضح زپان کے طور یر پولی اور ک ھی جائے لگی۔ اسی وجہ سے ضراب جان‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪22‬‬

‫اور اپکی اوالد کے پام فدیم کشمبری پا فارسی زپان میں ہی ر کھے گ نے۔ کلورائے جان کے پوئے کا پام پکودر‬
‫جان المعروف پکودرائے جان رکھا گ تا‪ ،‬جو کہ فارسی زپان کا لفظ ہے جسکے معائی جوستوں کا دروازہ ہیں۔‬

‫واقعہ حضرت اکبر ع تی جان ع تاسی ؛‬

‫پارتخی ک تاب ع تاسی شمالی پاکس تان میں کے مضتف سیسن چج سردار اپوب جان ع تاسی سکپہ جم تائی آزاد‬
‫ل‬
‫کشمبر کھ نے ہیں کہ ‪ 2‬جون ‪1897‬ء کو پلتدری سے وانسی یر میں کہوبہ ت ھہر گ تا۔ سردار ضراب جان ع تاسی‬
‫اور ا پکے قرزپد اکبر عتی جان ع تاسی کی ق تور کی زپارت کرئے اور اسکے عالوہ ا پکے پارے میں مزپد معلومات کا‬
‫جاپ تا ت ھی ضروری ت ھا۔ میں جالل جان کو ہمراہ لے کر مزار کی طرف روابہ ہوا‪ ،‬کہوبہ شہر سے تکل نے ہی درکوٹ‬
‫کا گاؤں سروع ہوجاپا ہے۔ مزار ک تظرف جائے ہوئے پاپیں جاپب پاتچ‪ ،‬جھ م تل پک پیھروں کی بہاڑی کا‬
‫سلسلہ سروع ہوجاپا ہے‪ ،‬اس بہاڑی کے قرپب سے ہی پل تدری کو روڈ جائی ہے۔ درکوٹ کا عالقہ یڑا‬
‫جوتصورت گاؤں ہے جو یڑا جاذب تظر اور دلکش ہے۔‬

‫کہوبہ شہر سے ‪ 7‬م تل کی دوری یر سردار ضراب جان ع تاسی اور اکبر عتی جان ع تاسی کا مزار پیھروں کی‬
‫بہاڑی کے قرپب موجود ہے۔ دو یڑی قبریں ملی جلی ہیں جن کے سرہائے یر اپک بہت یڑا اور یراپا زپ تون کا‬
‫درخت ہے جو یڑی سان سے ان ق تور یر سابہ ک نے ہوئے ہے۔ ملحفہ قبرس تان میں اور ت ھی کتی ق تور ہیں جن یر‬
‫م‬
‫زپ تون کے کتی درخت موجود ہیں۔ پاپ اور پب تا دوپوں اسی قبرس تان میں بی ھی پب تد سورہے ہیں۔ جالل جان‬
‫ئے مچھے قرپب ہی بہاڑی میں اپک عار دکھاپا جو درج توں سے گھرا ہوا ت ھا۔ ان کا کہ تا ت ھا کہ عام رواپت بہ‬
‫ہے کہ حضرت اکبر عتی جان ع تاسی اس عار میں ع تادت ک تا کرئے تھے۔ جالل جان ئے بہ رواپت ت ھی‬
‫س تائی کہ پی ھروں کی اس لمتی بہاڑی سلسلے کے پارے میں بہ رواپت مسہور ہے کہ کسی زمائے میں اس یر‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪23‬‬

‫کبرت سے مکاپات تھے کہ پلی اپک مکان سے دوسرے مکان کی ج ھت یر آسائی سے جل ت ھر سکتی ت ھی۔‬
‫اس رواپت سے بہ پات ت ھی شمچھ آگتی کہ کسی زمائے میں بہ گاؤں جاضا آپاد ہوا کرپا ت ھا۔ بہاڑی کے اویر‬
‫متی کے پوئے ہوئے یرپ توں کی تھ تکرپاں اس پات کی گوائی د پتی ہیں کہ کسی زمائے میں بہاں یر کبرت‬
‫سے آپادی اور مکاپات موجود رہے ہوں گے جو کہ اس بہاڑی یر پ نے ہوئے کے سبب جوتصورت م تظر پیش‬
‫کرئے ہوں گے۔‬

‫موضع درکوٹ کی آپادی جنخوعہ راج توپوں یر مسیمل ہے اور ستی فوم کے ج تد اقراد ئے بہاں ر ق نے خرپد ل نے‬
‫ہیں۔ سوال بہ پ تدا ہوپا ہے کہ سردار ضراب جان کی نسل بہاں سے جلی پو اپکی اوالد بہاں یر آپاد ک توں بہیں‬
‫ہوئی؟ پی ھروں کے اس طرف جہاں سردار ضراب جان کا مزار ہے وہاں جنخوعہ راج توت آپاد ہیں مگر بہاڑ کی‬
‫س‬
‫دوسری جاپب ج کھمب‪ /‬جسگام ع تاسی جاپدان کے دس‪ ،‬پارہ ہزار اقراد آپاد ہے جو کہ حضرت اکبر عتی جان‬
‫ع تاسی کی اوالد سے ہیں پو بہ سوال ت ھی جیم ہوگ تا جو ان یزرگوں کی اوالد کے قرب و جوار میں آپاد بہ ہوئے‬
‫ک توجہ سے پ تدا ہوا ت ھا۔‬

‫مزار کے قرپب اپک جنخوعہ راج توت کا مکان ہے اور اپک گ ھر س تد گ ھرائے کا ہے جو تظور مجاور اس مزار کے‬
‫قرپب ر ہ نے ہیں۔ کہوبہ سے قرپ تا اپک سو سال بہلے اپک س تد دبہ ساہ بہاں آکر آپاد ہوا اور سادی پ تاہ ک تا۔‬
‫سادی کے تعد خب اس شحص ئے بہاں سے سکوپت یرک کر کہ جاپا جاہا پو جواب میں اپک یزرگ ئے اسے‬
‫م تع ک تا کہ بہاں سے تقل مکائی پا کرے ج تاجہ اسی دبہ ساہ کی اوالد مزار کے قرپب آپاد ہوئی جلی جارہی‬
‫ہے۔ مزار کے قرپب اقراد ئے ا پ نے یزرگوں سے بہ س تا کہ بہ مقدس جگہ ہے اور ہر جمعرات دعا وغبرہ کا‬
‫اپ تطام کرئے تھے خیسا کہ عموما مزارات یر فاتجہ و دعا کا اہیمام ہوپا ہے۔ مزار ہر جائے اور م تدرجہ پاال‬
‫رواپات اور جاالت کو یرکھ نے کب تعد اب مزپد کسی پ توت کی قراہمی کی ام تد بہیں ہے۔ تفرپ تا اپک ہزار سال‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪24‬‬

‫بہلے کے واقعات کو جا پ نے اور اپکی ضحت کو جاتخ نے کے ل نے مزار اکبر عتی جان ع تاسی یر جاپا مق تد اور کارگر‬
‫پاپت ہوا‪ ،‬اب اساغت ک تظرف پوجہ دی جائی ہے۔‬

‫اس کے عالوہ ت ھی مسہور رواپت ہے کہ سردار ضراب جان ع تاسی کی مالفات جس درونش ولی ہللا سے ہوئی‬
‫ت ھی اور ج تکی دعا سے اکبر عتی جان پ تدا ہوا ت ھا اپکی قبر ت ھی اسی قبرس تان میں موجود ہے۔ ابہی ولی ہللا کی‬
‫ضخبت اور دعا کا ایر ہوا کہ اکبر عتی جان ع تاسی ت ھی روجاپ بت اور تصوف کے راستوں یر جال جسکا پ توت بہاڑ‬
‫کے قرپب عار اور اپکی ق تور سے اتھ نے والی جمک پ تا رہی ہے کہ جن لوگوں ئے اپتی زپدگی میں ہللا تعالی کو پاد‬
‫رکھا‪ ،‬آج ضدپوں تعد ت ھی اتکا پام ا پکے رب ئے زپدہ رکھا ہوا ہے اور بہی نسبت رہی کہ حضرت اکبر عتی جان کی‬
‫اوالد میں یرکت و وسعت ہوئی اور مستق تل میں اپکی اوالد میں سے ہی جل تل القدر اول تاء و ضلجاء پ تدا ہوئے جن‬
‫میں حضرت ساہ ولی ہللا جان ع تاسی المعروف ڈھوپڈ جان‪ ،‬حضرت نبر رجمت جان ع تاسی المعروف دادا ڈھمٹ‬
‫جان اور حضرت نبر ملک سورج اول تاء ع تاسی پوت ھہ سرتف سامل ہیں۔‬

‫حضرت اکبر عتی جان ع تاسی کی وفات ‪ 1110‬عیسوی میں ہوئی۔ اپکی ق تور کی دوپارہ مرمت اور دپکھ ت ھال کا‬
‫جال ماضی قرپب میں ہی ک تا گ تا ہے جسکو تجاس‪ ،‬ساتھ سال کا غرصہ گزرا ہے اور قبر یر دوپارہ تختی لگائے‬
‫والے ئے اپکی پارتخ وفات کو علطی سے عیسوی سال کی تجائے ہجری سال میں لکھا جو کہ کسی صورت‬
‫ممکن بہیں ہے ک توپکہ حضرت اکبر عتی جان ع تاسی اور حضرت ع تاس این عتدالمطلب علپہ السالم کے‬
‫درم تان سبرہ ‪ 17‬نستوں کا فاضلہ ہے اور حضرت ع تاس این ع تدالمطلب رض کی وفات قرپ تا ‪ 901‬عیسوی‬
‫میں ہوئی اور حضرت اکبر عتی جان ع تاسی کی پ تدانش ‪ 1119‬عیسوی اور وفات ‪ 1110‬عیسوی ہے اس وجہ‬
‫سے اتکا درم تائی وقت کا فاضلہ قرپ تا ‪ 711‬سال کا غرصہ ہے اس وجہ سے حضرت اکبر عتی جان کی پارتخ‬
‫پ تدانش ‪ 1119‬عیسوی اور وفات ‪ 1110‬عیسوی پبتی ہے جو کہ شجرہ نسب اور پارتخی واقعات و جاالت کی‬
‫روستی میں پالکل درست ہے ک توپکہ اپک ضدی تعتی ‪ 111‬سال کے غرصے میں کسی ت ھی جاپدان کے عموما‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪25‬‬

‫پین سے جار نسلیں یڑھتی ہیں اور حضرت اکبر عتی جان ع تاسی کا شجرہ نسب سبرویں ‪ 17‬نست یر حصور پاک‬
‫کے چجا س تدپا ع تاس این ع تدالمطلب رض سے جامل تا ہے اور اتکا فاضلہ ت ھی قرپ تا ‪ 711‬سال ہے لہذا حضرت‬
‫اکبر عتی جان ع تاسی کی پارتخ وفات ‪ 1110‬عیسوی پا اسکے قرپب یرین ہے۔‬

‫جاپدان ع تاسپہ کن کن ادوار میں آکر یرضعبر پاک و ہ تد میں آپاد ہوا؟‬
‫اس کے عالوہ اگر پارتخ کا مطالعہ ک تا جائے پو معلوم ہوپا ہے کہ جاپدان ع تاسپہ مخ تلف ادوار میں حطہ‬
‫ل‬
‫یرضعبر میں آپا رہا ہے۔ مسہور مؤرخ عبتد ہللا علوی آف نبروٹ ا پ نے پالگ میں کھ نے ہیں کہ پارتخ میں بہ پات‬
‫درج ملتی ہے کہ مسہور ع تاسی جل تفہ ہارون الرس تد کے دور جکومت میں جاپدان ع تاسپہ کے اقراد تخ نب بت پاخر‬
‫سرزمین یرضعبر میں آئے رہے اور اسکے ساتھ ساتھ دین اسالم کی یروتج و اساغت کا زرتعہ ت ھی پ نے۔ پارتخ‬
‫میں بہ پات ملتی ہے کہ ‪ 992‬عیسوی میں اپک ع تاسی اسکالر اپو القدال ئے اپک کشمبری راجہ اوپتی ورما‬
‫سے مالفات کی اور قرآن مختد کے کچھ حصوں کا ہ تدی زپان میں یرجمہ ت ھی ک تا‪ ،‬ہ تدی زپان میں قرآن مختد کا‬
‫بہال یرجمہ بہی ت ھا۔ اسکے عالوہ ت ھی ‪ 1120‬عیسوی میں جہلم کے راجہ مل ئے سلطان مچمود غزپوی کے‬
‫ہاتھوں اسالم ق تول ک تا اور موجودہ مل پور اسالم آپاد کے قرپب اپک فلعہ ت ھی تعمبر کرواپا ت ھا۔ اسکے عالوہ پارتخ‬
‫میں ت ھی بہ پات درج ملتی ہے کہ‪ 1720‬عیسوی میں سلطبت پیموربہ کے پائی امبر پیمور کے ساتھ کتی‬
‫ع تاسی جاپدان دہلی ہتدوس تان میں آئے اور بہیں آپاد ہوئے۔ ہ تدوس تان میں آپاد ع تاسی جاپدان کا شجرہ‬
‫نسب ع تدہللا السقاح اور اپو حعفر الم تصور کے ت ھائی موسی سے جامل تا ہے ان میں کوئی جل تفہ بہیں ہوا مگر‬
‫جالقت ع تاسپہ کے دوران کتی اہم عہدے رہے ہیں۔ نبز پ تو امپہ کے دور جکومت میں ہی ساپویں ‪7‬ضدی‬
‫عیسوی میں دمحم ین فاشم ئے ستدھ کو قنح کرکہ اسالمی رپاست میں سامل کردپا ت ھا لہذا خب جالقت ع تاستوں‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪26‬‬

‫کے ہاتھ آئی پو پو ‪ 791‬عیسوی میں دوسرے ع تاسی جل تفہ اپو حعفر الم تصور کے دور جکومت میں ہی س تدھ‬
‫نشمول پلوجس تان و مکران جالقت ع تاسپہ کے زیر نسلط ت ھا۔ اسی وجہ سے جاپدان ع تاسپہ کے اقراد کتی ادوار‬
‫میں غرب سے آکر یرضعبر میں آپاد ہوئے رہے جسکی وجہ سے آج ع تاسی جاپدان پا ضرف غرب ممالک پلکہ‬
‫ایران‪ ،‬اقعانس تان ‪ ،‬پاکس تان‪ ،‬ہ تدوس تان ‪ ،‬پ تگلہ دنش میں ت ھی موجود ہے۔ ‪ 1209‬عیسوی میں جالقت‬
‫ع تاسپہ کے زوال کب تعد کتی ع تاسی جاپدان ستدھ میں آکر آپاد ہوئے ج نہیں کلہوڑا ع تاسی پا داؤد پوبہ ع تاسی‬
‫کہا جاپا ہے‪ ،‬اتکا نسب دوسرے ع تاسی جل تفہ اپو حعفر الم تصور سے مل تا ہے۔ پوں پو پاکس تان اور آزاد کشمبر میں‬
‫الکھوں ع تاسی آپاد ہیں مگر ع تاسی جاپدان کی جتد مسہور ساخیں جن کے پاس اپ تا مسب تد شجرہ نسب موجود ہے‬
‫ان میں مری‪ ،‬ہزارہ و کشمبر کے ڈھوپڈ ع تاسی اور گ نہال ع تاسی‪ ،‬بہاول تور کے داؤد پوبہ ع تاسی‪ ،‬س تدھ کے‬
‫کلہوڑو ع تاسی اور ج تدرآپاد س تدھ کے مجدوم زادہ فاضی ع تاسی سامل ہیں۔‬

‫اوالد دادا کہوپدر جان ع تاسی‬


‫سلطان اکبر عتی جان کے سب سے یڑے پب نے کہوپدر جان تھے جن کو ڈھوپڈ ع تاسی قب تلے اور گ نہال ع تاسی‬
‫اور جسک ھب ‪ /‬جسگام ع تاسی قب تلوں کا مورث اعلی کہا جاپا ہے ک توپکہ ان کی نسل سے ہی سردار ساہ ولی‬
‫جان ع تاسی المعروف ڈھوپڈ جان ع تاسی پتدا ہوئے جن سے ڈھوپڈ ع تاسی قب تلہ مسہور ہے اور ساہ ولی جان‬
‫کے جھوئے ت ھائی ت ھاگ جان جوکہ گ تال ‪ /‬جسک ھب ع تاسی قب تلے کے مورث اعلی ہیں۔ سردار ساہ ولی جان‬
‫ع تاسی المعروف ڈھوپڈ جان کا شجرہ ‪ 9‬نستوں تعد کہوپدر جان سے جامل تا ہے۔‬

‫ڈھوپڈ جان کا شجرہ نسب بہ ہے‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪27‬‬

‫سردار شاہ ولی خان عباسی المعروف ڈھونڈ خان ولد رائب خان المعروف‬
‫نائب خان ولد دلیل خان المعروف دلیر خان ولد نکودر خان ولد کوند خان ولد‬
‫کلورائے خان ولد کہوندر خان‬
‫(بحوالہ النساب القبائل اکبریہ)‬

‫سردار ساہ ولی جان ع تاسی المعروف دادا ڈھوپڈ جان‬

‫مورث اعلی جاپدان ڈھوپڈ ع تاسی‬

‫حطہ کوہسار‪ ،‬ہزارہ و کشمبر میں آپاد ڈھوپڈ ع تاسی قب تلے کے جدامجد سردار ساہ ولی جان ع تاسی المعروف دادا‬
‫ڈھوپڈ جان اپک صوفی یزرگ گزرے ہیں ج تکا شمار حضرت بہاؤ الدین زکرپا مل تائی رح کے مرپدین میں ہوپا ت ھا‬
‫اور اپکو لفظ ڈھوپڈ کا لقب ت ھی اپک وا قعے کے پیش تظر حضرت بہاؤالدین زکرپا مل تائی رح ئے دپا ت ھا جسکی وجہ‬
‫سے آج ت ھی اپکی اوالد ڈھوپڈ ع تاسی کے پام سے مسہور ہے۔ آپ کی پ تدانش ‪ 1191‬عیسوی بمقام عالقہ‬
‫پوتچھ موجودہ ضلع پل تدری کشمبر میں ہوئی اور آپ وہیں آپاد ہوئے۔ آتکا دور ج تات نبرہویں ضدی عیسوی کا‬
‫ہے۔ سردار ساہ ولی جان ع تاسی المعروف ڈھوپڈ جان کے والد کا پام راپب جان المعروف پاپب جان ت ھا۔‬
‫راپب جان کے ‪ 2‬پب نے ہوئے جن میں سردار ساہ ولی جان المعروف ڈھوپڈ جان جو کہ ڈھوپڈ ع تاسی جاپدان‬
‫س‬
‫کے مورث اعلی ہیں ج تکہ دوسرے پب نے کا پام ت ھاگ جان ت ھا جو کہ گ نہال اور ج کھمب‪/‬جسگام ع تاسی‬
‫جاپدان کے مورث اعلی ہیں۔‬

‫پارتخ کو یڑھا جائے پو معلوم ہوپا ہے کہ حضرت بہاؤالدین زکرپا مل تائی رح کا دور ج تات ‪ 1171‬عیسوی سے‬
‫‪ 1292‬عیسوی پک ہے۔ اب سردار ساہ ولی جان المعروف ڈھوپڈ جان کا شجرہ نسب دپکھا جائے پو معلوم ہوپا‬
‫ہے آتکا شجرہ نسب جھتی ‪ 9‬نست بہ کہوپدر جان سے جامل تا ہے ج تکا دور ج تات ‪ 11‬گ تاروہویں ضدی عیسوی‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪28‬‬

‫کا ہے ‪ 1129‬عیسوی سے ‪ 1111‬عیسوی کے لگ ت ھگ ت ھا اور ڈھوپڈ جان اور کہوپدر جان میں فاضلہ تفرپ تا‬
‫ڈیڑھ سو سال کا ہے اور عموما اپک ضدی میں پین سے جار نستوں سے ہی نسل یڑھتی ہے اس وجہ ڈھوپڈ‬
‫جان کا زمابہ ج تات نبرہویں ضدی عیسوی ہے جو کہ شجرہ نسب و دالپل عقلپہ دوپوں کی روستی میں پلکل‬
‫درست ہے عالوہ ازیں حضرت بہاؤالدین زکرپا مل تائی رح کا مرپد ہوئے کے سبب اس میں کسی قشم کے‬
‫سک و س نے کی گنجانش بہیں کہ ڈھوپڈ جان کا دور ج تات ‪ 10‬نبرہوں ضدی میں ‪ 1211‬عیسوی سے ل تکر‬
‫‪ 1011‬عیسوی کے درم تان کا غرصہ ہے۔‬

‫وجہ نشمپہ لفظ ڈھوپڈ‬


‫ع تاسی شمالی پاکس تان میں کے مضتف ساتفہ سیسن چج سردار اپوب جان ع تاسی اپتی ک تاب میں پ تان‬
‫کرئے ہیں کہ اک روز ساہ ولی جان ع تاسی تعرض سکار ج تگل میں روابہ ہوئے۔ کافی دیر پک آپکو کوئی سکار پا‬
‫مال‪ ،‬ا پ نے نبر ومرسد کی پارگاہ میں جالی ہاتھ جاپا آپکو م تاسب پا لگا اسی وجہ سے آپ سکار کی پالش میں مزپد‬
‫آگے تکل گ نے۔ خب وقت زپادہ ہوگ تا پو حضرت بہاؤالدین زکرپا مل تائی رح کو آپکی فکر ہوئی‪ ،‬آپ ئے ا پ نے دپگر‬
‫مرپدین سے ہوج ھا پو ابہوں ئے کہا کہ وہ سکار پالش کرئے گ نے تھے۔ خب کافی دن پ بت جکے پو آپ ئے‬
‫ا پ نے دپگر مرپدین کو ساہ ولی جان ع تاسی کو ڈھوپڈئے ج تگل کی طرف روابہ ک تا۔ کافی پالش نس تار کے تعد‬
‫پ‬
‫آ پکے مرپدین ئے آپکو پالش ک تا اور پارگاہ مرسد میں جاضر ک تا۔ آپ کو د کھ نے ہی حضرت بہاؤالدین زکرپا مل تائی‬
‫رح ئے کہا کہ ڈھوپڈ جان کہاں رہ گ نے تھے؟ آپ کی زپان م تارک سے بہ القاظ تکل نے کی دیر ت ھی کہ آپ‬
‫ڈھوپڈ جان کے پام سے مسہور و معروف ہوئے۔ اس وجہ سے دپگر مرپدین و م تعلفین میں ساہ ولی جان‬
‫ع تاسی ڈھوپڈ جان کے پام سے مسہور ہوئے اور اس وا قعے کے ہہش تظر آپکو ڈھوپڈ کا لقب مال جسکی وجہ سے‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪29‬‬

‫آپکی اوالد ڈھوپڈ ع تاسی کے پام سے مسہور ہوئی۔ اس کے عالوہ ت ھی مسہور رواپت ہے کہ آپ ئے لوگوں کو‬
‫ڈھوپڈ ڈھوپڈ کر دین اسالم کی دعوت دی اور ا پ نے مرسد حضرت بہاؤالدین زکرپا مل تائی رح کی پارگاہ میں دایرہ‬
‫اسالم میں داجل کرواپا اس وجہ سے آتکا لقب ڈھوپڈ جان مسہور ہوا۔ اگرجہ سردار ساہ ولی جان ع تاسی‬
‫المعروف ڈھوپڈ جان کی رہانش عالقہ پوتچھ موجودہ ضلع پل تدری آزاد کشمبر میں ہی رہی اور اپکی اوالد پوتچھ میں‬
‫ہی آپاد رہی۔ آپ کے پب نے جسن جان المعروف جس جان کا مزار ت ھی ضلع پلتدری آزاد کشمبر کے گاؤں‬
‫جلہاری میں مل تا ہے۔ زپدگی کے آخری اپام میں آپ ا پ نے نبر و مرسد سے مالفات کرئے مل تان نشرتف لے‬
‫گ نے اور وہیں آتکا اپ تقال ہوا اور آپکو وہیں ساہ رکن عالم مل تان میں دفن ک تا گ تا۔‬

‫س‬
‫ت ھاگ جان ع تاسی مورث اعلی گنہال ع تاسی و ج ک ھمب‪ /‬جسگام ع تاسی‬

‫سردار ساہ ولی جان ع تاسی کے جھوئے ت ھائی کا پام ت ھاگ جان ت ھا۔ ت ھاگ جان گ نہال ع تاسی جاپدان اور‬
‫س‬
‫ج کھمب پا جسگام ع تاسی جاپداپوں کے مورث اعلی ہیں۔ آپ کی اوالد جود کو سردار اکبر عتی جان ع تاسی کی‬
‫س‬
‫نسبت گ نہال سے مسہور ہوئی اور ت ھاگ جان کی کچھ اوالد تحص تل کہوبہ میں جاکر آپاد ہوئی اور ج کھمب پا‬
‫جسگام ع تاسی جاپدان کے پام سے مسہور ہوئی۔ ڈھوپڈ ع تاسی اور گ نہال و جسگام میں پب تادی طور یر کوئی قرق‬
‫ح‬
‫بہیں ک توپکہ دوپوں جاپدان دو ق تقی ت ھاپ توں کی اوالد ہیں۔ ت ھاگ جان کے پب نے کا پام جسکمب جان مل تا ہے‬
‫س‬
‫جسکی نسبت اسکی ج تد زرپات جو کہوبہ میں جاکر آپاد ہوئی وہ ج کھمب پا جسگام ع تاسی کے پام سے مسہور‬
‫ہوئی۔ ت ھاگ جان کی اوالد صوبہ پنجاب میں تحص تل کہوبہ ج تکہ رپاست آزاد جموں و کشمبر میں ضلع پلتدری‪،‬‬
‫ضلع پوتچھ‪ ،‬ضلع پاغ‪،،‬ضلع ہب تاں پاال اور ضلع مظفرآپاد میں آپاد ہے اس کے عالوہ پاس تدگان ک ھرل ع تاس تاں‬
‫ضلع پاغ آزاد کشمبر کے مورث اعلی ت ھی آپ ہیں جو کہ گنہال ع تاسی جاپدان کا گڑھ تصور ک تا جاپا ہے‪،‬‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪30‬‬

‫اس کے عالوہ گڑھی دو پپہ ک ھب تل‪ ،‬پ تلہ پٹ‪ ،‬دھبرکوٹ‪،‬پلتدری‪ ،‬یرل کہوبہ‪،‬ہیسلہ اور جکھوئی میں ت ھی گ نہال‬
‫ع تاسی آپاد ہیں‪ ،‬مچموعی طور یر ت ھاگ جان کی اوالد زپادہ یر کشمبر میں ہی آپاد ہوئی اور گ نہال ع تاسی کشمبر‬
‫میں اکبرپت میں آپاد ہوئے۔ مچموعی طور یر ت ھاگ جان کی اوالد کہوبہ اور آزاد کشمبر میں ہی آپاد ہے ج تکہ آپ‬
‫کے ت ھائی ڈھوپڈ جان کی اوالد مری‪ ،‬ہزارہ میں اکبرپت سے اور آزاد کشمبر میں تحص تل دھبرکوٹ اور مظفرآپاد‬
‫میں ت ھی آپاد ہوئی ۔‬

‫پارتخ جاپدان ڈھوپڈ ع تاسپہ‬

‫شمالی پاکس تان میں موجود ڈھوپڈ ع تاسی قب تلے ئے ع تاسی لک ھ تا کب سے سروع‬
‫ک تا؟‬
‫شمالی پاکس تان میں آپاد ع تاسی ق تاپل میں سب سے یڑی اور مسہور ساخ ڈھوپڈ ع تاسی قب تلے کی ہے جو کہ‬
‫پارتخی واقعات کے پیش تظر یڑی اہمبت کی جامل رہی ہے۔ جہاں اس قب تلے میں وقت کے عازی اور مجاہد‬
‫پ تدا ہوئے وہیں اس قب تلے میں وقت کے اول تاء اور ضلجاء پ تدا ہوئے۔‬

‫حطہ کوہسار و پوتھوہار اور حطہ ہزارہ و کشمبر میں آپاد ڈھوپڈ ع تاسی قب تلہ ماضی تعتد میں ‪1817‬ء سے ق تل‬
‫ا پ نے جداعلی سردار ساہ ولی جان ع تاسی المعروف دادا ڈھوپڈ جان کا پام قب تلے کے طور یر استعمال کرپا ت ھا اور‬
‫ابہیں ڈھوپڈ پا ڈھوپڈ قرنش کہا جاپا ت ھا جو کہ ا پکے جداعلی سردار ساہ ولی جان المعروف ڈھوپڈ جان کا لقب‬
‫ت ھا۔‬

‫پاکس تان پب نے سے ق تل ڈھوپڈ ع تاسی قب تلے ئے سکھ ڈوگرہ راج کے جالف علم جہاد پل تد ک تا اور اور نبر آف پالسی‬
‫اور سر س تد اجمد شہ تد یرپلوی رح کے سابہ نسابہ معرکہ پاالکوٹ میں سکھوں کے جالف لڑے۔ خب اپگریز‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪31‬‬

‫جکومت حطہ کوہسار میں آئی پو حطہ کوہسار میں اپگریزوں کے جالف علم تعاوت پل تد کرئے اور ا پکے جالف‬
‫لڑئے والے قب تلہ کا پام ڈھوپڈ ع تاسی قب تلہ ہی ت ھا جس کی پ تاء یر ‪1907‬ء میں ڈھوپڈ ع تاسی قب تلے کے‬
‫بہادر ستوت سردار پاز جان ع تاسی کو ا پکے پب توں اور ا پکے ‪ 01‬سے زاپد رققاء کیساتھ بمقام اتچیسی گراؤپڈ‬
‫مری میں پوپ کے آگے پاپدھ کر اڑاپا گ تا اور اس طرح ابہوں ئے جام شہادت پوش ک تا۔ صوبہ پنجاب میں‬
‫ضرف دو جگہوں یر اپگریز جکومت کے جالف پافاعدہ علم جہاد پل تد ہوا اور ان سے ج تگ لڑی گتی جن میں حطہ‬
‫کوہسار مری کے ڈھوپڈ ع تاسی اور کڑالل قب تلہ ئے کوہ مری میں اپگریزوں کے جالف علم جہاد پل تد ک تا ج تکہ‬
‫ضلع قصور میں ک ھرل جاپدان کے مرد مجاہد اجمد جان ک ھرل ئے قصور میں اپگریزوں کے جالف اعالن جہاد ک تا‬
‫اور شہادت کا مرپپہ پاپا۔‬
‫س‬
‫اپگریز جکومت کے جالف تعاوت اور م لح جدوجہد کے پاغث ڈھوپڈ ع تاسی قب تلے یر بہت سی شچب تاں اور مطالم‬
‫ڈھائے گ نے اور بمام سرکاری عہدوں اور مالزم توں میں ڈھوپڈ ع تاسی قب تلے یر پاپ تدی عاپد کردی گتی اور ا پکے‬
‫جالف اپ تقامی کارواپ توں کا آعاز ک تا جہاں اپکی پارتخ کو مسخ کرئے کی پاپاک کوشش کی گتی وہیں اپکی نسل‬
‫کسی ت ھی کی گتی۔‬

‫بہ پاپ تدی ‪1817‬ء پک رہی جسکے تعد ڈوگرہ رپاست پوتچھ کشمبر کے ج تف جسیس سردار دمحم اکرم جان ع تاسی‬
‫آف جم تائی آزاد کشمبر مضتف ک تاب پارتخ آ پبپہ قرنش سن اساغت ‪1819‬ء ئے سرکاری طور یر ڈھوپڈ‬
‫ع تاسی قب تلے کو ا پ نے جداعلی کا پام استعمال کرئے کی تجائے ا پ نے جاپدان کا پام استعمال کرئے کی تخویز‬
‫ل‬
‫دی اور ڈھوپڈ قرنش کی تجائے ا پ نے جاپدائی پام ع تاسی کھ نے کا آعاز ک تا پاکہ سرکاری معامالت اور اپ تطامی‬
‫امور میں آسائی ہو اور ڈھوپڈ ع تاسی قب تلے یر عاپد پاپ تدپوں اور رکاوپوں کا سدپاب ک تا جاسکے۔ سردار دمحم اکرم‬
‫جان ع تاسی جود ڈوگرہ رپاست پوتچھ میں جسیس کے طور ہر رہے ہیں اس وجہ سے ابہوں ئے فاپوئی معامالت‬
‫میں ڈھوپڈ ع تاسی قب تلے یر عاپد پاپ تدپوں کا سدپاب کرئی کی کوشش کی۔ اسی وجہ سے سب سے بہلے سردار دمحم‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪32‬‬

‫اکرم جان ع تاسی ئے ا پ نے پام کیساتھ ع تاسی لکھا جسکو ہم اپکی پارتخ کی ک تاب آ پبپہ قرنش سن اساغت‬
‫‪ 1819‬ء میں درج لکھا دپکھ سک نے ہیں جس میں اتکا پام سردار دمحم اکرم جان ڈھوپڈ ع تاسی قرنسی تجریر ہے۔‬
‫ع تاسی جاپدان ک توپکہ حصور اکرم ضلی ہللا تعالی علپہ وآلہ وسلم کے چجا س تدپا ع تاس این ع تدالمطلب رض کی‬
‫اوالد ہے اور س تدپا ع تاس رض کا جاپدان پ تو ہاشم ت ھا جوکہ غرب کے قب تلے قرنش کی اپک ساخ ت ھی‪ ،‬اسی وجہ‬
‫سے ماضی تع تد میں ڈھوپڈ ع تاسی جاپدان کوغرب قب تلے قرنش کی نسبت ڈھوپڈ قرنش ت ھی کہا جاپا ت ھا۔‬

‫اس کے عالوہ ‪1879‬ء میں تجرپک آزادی کشمبر کے پائی‪ ،‬مجاہد اول‪ ،‬ڈھوپڈ ع تاسی قب تلے کے ستوت اور آزاد‬
‫جموں کشمبر کے بہلے ضدر سردار ع تدالق توم جان ع تاسی آف دھبر کوٹ‪ ،‬آزاد کشمبر ئے اہل تان کوہسار مری‬
‫کے ساتھ ملکر ڈوگرہ مہاراج کے جالف اعالن جہاد ک تا۔ ع تاس تاں‪ ،‬کوہالہ مری کا مقام مجاہدین آزادی کا‬
‫پیس کیمپ ت ھا اس کے عالوہ ت ھی سردار ع تدالق توم جان ع تاسی ئے مری اور دوسرے عالفوں میں کتی‬
‫اجالس اور م نب تگ کی۔ مجاہدین کشمبر کا بہال لسکر اہل تان کوہسار مری و کشمبر کے تقوس یر ہی مسیمل ت ھا۔‬
‫مجاہد اول سردار ع تدالق توم جان ع تاسی کی سریراہی میں ان مجاہدین ئے بہلے کوہالہ اور اسکے اطراف کو ڈوگرہ‬
‫فوجوں سے جالی کرواپا اور ت ھر اسکے تعد ضلع پاغ اور مظفرآپاد کو ڈوگرہ فوجوں کے نسلط سے آزاد کرواپا اور ت ھر‬
‫راوالکوٹ پک کا عالقہ مجاہدین کے زیر ق تصہ رہا۔ ابہی جدمات کی پ تاء یر سردار ع تدالق توم جان ع تاسی کو مجاہد‬
‫اول کا لقب دپا گ تا ‪ ،‬آپ ج تدال ڈھوپڈ ع تاسی قب تلے سے تعلق رکھ نے تھے اور آتکا مزار دھبر کوٹ‪ ،‬آزاد کشمبر‬
‫میں موجود ہے۔‬

‫ڈھوپڈ ع تاسی قب تلہ آپادی کے پ تاسب سے۔‬

‫اپگریز دور جکومت کی ‪1991‬ء کی مردم شماری کے مطاپق ضلع راولب تڈی اور ضلع ہزارہ میں ڈھوپڈ ع تاسی‬
‫قب تلے کے ‪ 00،111‬ہزار اقراد رہانش پذیر تھے جس میں ‪ 19111‬ہزار کے قرپب ڈھوپڈ ع تاسی ضلع‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪33‬‬

‫راولب تڈی میں ج تکہ ‪ 10111‬ہزار کے قرپب ضلع ہزارہ میں آپاد تھے۔ اس تعداد میں تحص تل کہوبہ کے‬
‫س‬
‫ج کھمب و گ نہال ع تاسی اور آزاد کشمبر کے ڈھوپڈ ع تاستوں کی تعداد سامل بہیں ہے۔ اس کے عالوہ گزنبر‬
‫س‬
‫راولب تڈی کے اعداد و شمار ‪1980‬ء کے مطاپق تحص تل کہوبہ میں ج کھمب‪ /‬جسگام ع تاسی قب تلے کے ‪10‬‬
‫گاؤں تھے جہاں اتکا قب تلہ آپاد ت ھا جو کہ ڈھوپڈ جان کے ت ھائی ت ھاگ جان کی جتد زرپات کو کہا جاپا ہے۔‬

‫ضلع راولب تڈی میں ‪1989‬ء میں ڈھوپڈ ع تاسی قب تلے کے لگ ت ھگ ‪ 20111‬ہزار اقراد آپاد تھے۔ ‪1801‬ء‬
‫میں ضلع راولب تڈی میں ڈھوپڈ ع تاستوں کی تعداد ات ھاون ہزار ‪ 09111‬رتکارڈ کی گتی ج تکہ ضلع پوتچھ میں‬
‫اپکی تعداد ‪ 9111‬کے قرپب ت ھی۔ بہ تعداد ضرف محصوص اضالع میں قفط ڈھوپڈ ع تاسی جاپدان کی ہے جس‬
‫س‬
‫میں دپگر گ نہال اور ج کھمب اور سڑاڑہ ع تاستوں کی تعداد سامل بہیں ہے۔‬

‫جاپدان ع تاسپہ شمالی پاکس تان آپادی کے پ تاسب سے۔‬

‫صوبہ پنجاب میں؛‬

‫ت ص تل مری؛‬
‫ح‬

‫تحص تل مری کی کل آپادی ‪2117‬ء کی مردم شماری کے مطاپق ‪ 200111‬تقوس یر مسیمل ہے۔‬
‫تحص تل مری ‪ 701‬کلومیبر اسکوایر یر مخ تط ضلع راولب تڈی کی تحص تل ہے جو کہ ڈھوپڈ ع تاسی قب تلے کا گڑھ‬
‫تصور کی جائی ہے جس میں اکبرپتی طور یر ڈھوپڈ ع تاسی قب تلہ آپاد ہے۔ اگر آپادی کا پ تاسب دپکھا جائے پو‬
‫تحص تل مری میں ڈھوپڈ ع تاسی آپادی کا سبر ق تضد سے زپادہ حصہ رکھ نے ہیں۔‬

‫تحص تل کہوبہ‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪34‬‬

‫تحص تل کہوبہ میں اکبرپت جنخوعہ پا کبیھوال راج توپوں کی ہے جو تحص تل کہوبہ میں کبرت سے آپاد ہیں اس‬
‫کے عالوہ ستی قب تلہ اور دھب تال قب تلہ ت ھی یڑی تعداد میں آپاد ہیں مگر ق تاپل کی فہرست میں ع تاسی جاپدان‬
‫س‬
‫تحص تل کہوبہ میں پیشرے یڑے جاپدان کی ج نب بت سے آپاد ہے جس میں ج کھمب پا جسگام ع تاسی قب تلہ‬
‫سرفہرست آپا ہے۔‬

‫ضلع راولبتڈی‬

‫دپگر ق تاپل ک تظرح تحص تل و ضلع راولب تڈی شہر کی آپادی میں ت ھی ع تاسی جاپدان اپک بماپاں ج نب بت رکھ تا‬
‫ہے۔ تحص تل مری سے ملحفہ ہوئے کے پاغث اسے ع تاسی جاپدان کا دوسرا گ ھر ت ھی کہا جاپا ہے۔‬

‫تحص تل کوپلی سب تاں‬

‫تحص تل کوپلی سب تاں میں ستی قب تلہ اکبرپت میں آپاد ہے اسکے عالوہ کبیھوال پا دپگر راج توپوں کے قب تلے اپک‬
‫بماپاں ج نب بت میں آپاد ہیں اسکے عالوہ دھب تال ت ھی کافی تعداد میں آپاد ہیں مگر ع تاسی جاپدان کے اقراد اس‬
‫تحص تل میں ت ھی اپک جاص تعداد میں آپاد ہیں۔‬

‫صوبہ خیبر تخ توتخواہ‪ ،‬ہزارہ ڈویژن میں؛‬

‫ضلع اپ بٹ آپاد‬

‫ضلع اپ بٹ آپاد کی تحص تل لورہ ہزارہ میں ع تاسی قب تلہ اکبرت میں آپاد ہے اسکے عالوہ حطہ گل تات میں ت ھی بہ‬
‫قب تلہ اپک یڑی تعداد میں آپاد ہے۔ سرکل پکوٹ کے حطے کو پو ع تاستوں کا گڑھ کہا جاپا ہے جہاں ع تاسی‬
‫قب تلہ اکبرپت میں آپاد ہے۔ تحص تل لورہ ہزارہ سے سروع ہوکر اپ بٹ آپاد کی آخری پوپین کونسل پوئی پک اس‬
‫پتی یر ع تاسی قب تلہ ہی اکبرپت میں آپاد ہے۔‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪35‬‬

‫ضلع ہری پور‬

‫ضلع اپ بٹ آپاد کی تحص تل لورہ سے ملحفہ ضلع ہری پور میں ِت ھئ جاپدان ع تاسپہ اپک یڑی تعداد میں آپاد ہے‬
‫جس میں عالقہ خبری‪ ،‬ھلی اور دپگر سامل ہیں۔ اسکے عالوہ اسالم آپاد سے ملحفہ ضلع ہری پور کے مضافائی‬
‫عالفوں میں ت ھی ع تاسی جاپدان اپک یڑی تعداد میں آپاد ہیں۔‬

‫ضلع مانسہرہ‬

‫اپ بٹ آپاد ضلع سے ملحفہ ضلع مانسہرہ کے مضافائی عالفوں میں ع تاسی جاپدان اپک یڑی تعداد میں آپاد ہیں۔‬
‫اسکے عالوہ ضلع مانسہرہ کے سرجدی عالقے جو ضلع مظفرآپاد کشمبر کیساتھ لگ نے ہیں ان عالفوں میں ت ھی‬
‫ع تاسی قب تلے اپک یڑی تعداد میں آپاد ہے۔‬

‫رپاست آزاد جموں و کشمبر میں؛‬

‫ضلع پل تدری‬

‫ضلع پلتدری جوپکہ پارتخی اعب تار سے ع تاسی جاپدان کا گھر رہا ہے اور بہیں سے ع تاسی جاپدان کشمبر میں‬
‫تھ تال‪ ،‬اس وجہ سے کہوبہ سے ملحفہ ضلع پل تدری اور تحص تل سدھ توئی میں ت ھی ع تاسی جاپدان اپک یڑی تعداد‬
‫میں آپاد ہے۔‬

‫ضلع پوتچھ‬

‫ضلع پوتچھ کا عالقہ ت ھی جاپدان ع تاسپہ کی پارتخ کے جوالے سے اہم رہا ہے‪ ،‬اس وجہ سے اس ضلع میں ت ھی‬
‫جاپدان ع تاسپہ کے اقراد اپک یڑی تعداد میں آپاد ہیں۔‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪36‬‬

‫ضلع پاغ‬

‫ضلع پاغ آزاد کشمبر کی تحص تل دھبرکوٹ کو ع تاسی جاپدان کا گڑھ کہا جاپا ہے اس تحص تل میں ت ھی مری‬
‫ک تظرح ع تاسی جاپدان اکبرپت میں آپاد ہے‪ ،‬اسکے عالوہ عالقہ ک ھرل ع تاس تاں‪ ،‬گ نہال ع تاسی قب تلے کا گڑھ‬
‫تصور ک تا جاپا ہے۔ ضلع پاغ میں ع تاسی جاپدان اپک یڑی تعداد میں آپاد ہے۔‬

‫ضلع ہب تاں پاال جہلم وپلی‬

‫ضلع پاغ سے جاکر کتی ع تاسی جاپدان ماضی تع تد میں جہلم وپلی میں جاکر آپاد ہوئے ہیں۔ اس وجہ سے ہب تاں‬
‫پاال میں ت ھی ع تاسی قب تلہ اپک یڑی تعداد میں آپاد ہے۔‬

‫ضلع مظفرآپاد‬

‫کشمبر کے پافی اضالع کی طرح ضلع مظفرآپاد میں ت ھی ع تاسی جاپدان اپک یڑی تعداد میں آپاد ہے جس میں‬
‫ع تاسی جاپدان کی دو یڑی ساخیں جتدال ڈھوپڈ اور رپ تال ڈھوپڈ ع تاسی آپاد ہیں۔ ضلع اپ بٹ آپاد و ضلع مانسہرہ‬
‫کے ساتھ ملحفہ ضلع مظفرآپاد کے مضافائی عالفوں میں بہ قب تلہ اکبرپت سے آپاد ہے۔‬

‫موجودہ دور میں اگر مخ تاط اپدازہ ت ھی لگاپا جائے پو شمالی پاکس تان میں آپاد بمام ع تاسی ق تاپل کے اقراد کی کل‬
‫تعداد پتدرہ سے پیس الکھ ہے۔ اس میں کمی پا زپادئی ہوسکتی ہے‪ ،‬بہ اپک مع تدل اور مخ تاط اپدازہ ہے وربہ ضلع‬
‫راولب تڈی‪،‬پنجاب سے سروع ہوئے واال بہ قب تلہ ضلع مظفرآپاد آزاد کشمبر پک اور حطہ ہزارہ ڈویژن و حطہ‬
‫رپاست آزاد جموں و کشمبر کے اپک وستع وغرتض ر ق نے یر اپک یڑی تعداد میں آپاد ہے۔‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪37‬‬

‫ڈھوپڈ ع تاسی قب تلہ کبب پارتخ کے آ پبپہ میں*‬


‫ل‬
‫اس پارے میں مؤرخین کی رائے پ تان کی جائی ہے کہ مراۃ السالطین سن اساغت ‪1909‬ء بمقام ک ھب تو‬
‫ہ تدوس تان میں شمالی پاکس تان میں آپاد ع تاسی جاپدان کا زکر بمع پارتخ مل تا ہے‪ ،‬اسکے عالوہ شمالی پاکس تان میں‬
‫آپاد جاپدان ع تاسپہ کے جدامجد سپہ ساالر ضراب جان ع تاسی کا درپدہ مارئے کا مسہور واقعہ ت ھی درج ہے‪،‬‬
‫م‬
‫اسکے عالوہ ضراب جان کا کمل شجرہ نسب بمع اپکی اوالد اکبر عتی جان ع تاسی درج مل تا ہے‪ ،‬اسکے عالوہ‬
‫اکبرعتی جان کے ‪ 12‬پب توں کے پام ت ھی درج مل نے ہیں۔ ہتدوس تان کے مسہور مؤرخ مقتی تچم الدین بمرق تدی‬
‫ئے اپتی ک تاب میں شمالی پاکس تان میں آپاد ع تاسی جاپدان کا زکر بمع ا پکے شجرہ نسب کے ک تا ہے۔ اسکے‬
‫عالوہ ع تاس تان کاکوری سن اساغت ‪1870‬ء بمقام دہلی ہ تدوس تان میں ت ھی شمالی پاکس تان میں آپاد ع تاسی‬
‫جاپدان کا زکر موجود مل تا ہے۔ اس کے عالوہ ڈوگرہ رپاست پوتچھ کے ج تف جسیس سردار دمحم اکرم جان ع تاسی‬
‫م‬
‫ئے اپتی مسہور ک تاب آ پبپہ قرنش سن اساغت ‪1819‬ء میں شمالی پاکس تان میں آپاد ع تاسی جاپدان کی کمل‬
‫پارتخ و شجرہ نسب کو پ تان ک تا ہے۔ پارتخ ہزارہ کے مضتف ڈاکبر سبر بہادر جان ئے ڈھوپڈ‪ ،‬سڑاڑہ اور پ تولی‬
‫جاپداپوں کو سردار ضراب جان ع تاسی کی اوالد ہی لکھا ہے۔ مسب تد مؤرخ پارتخ افوام پوتچھ کے مضتف دمحم‬
‫دین فوق ئے ت ھی ڈھوپڈ‪ ،‬سڑاڑہ اور پ تولی کو ضراب جان کا پوپا ہی لکھا ہے اور اپتی ک تاب میں جاپدان ع تاسپہ‬
‫کی پارتخ کو پ تان ک تا ہے۔ مم تاز مؤرخ و عالم دین نبر س تد ہداپت ہللا ساہ ضاخب ئے ت ھی اپتی ک تاب دوازدہ‬
‫امام میں سردار ضراب جان ع تاسی کی اوالد کو ع تاسی ہی لکھا ہے جو کہ آج سے قرپ تا ‪ 201‬اڑھائی سو سال‬
‫ق تل تجریر کی گتی ہے۔ مم تاز شجرہ پونس و مؤرخ دمحم کریم اعوان ئے ت ھی اپتی ک تاب تحق تق االنساب میں‬
‫شمالی پاکس تان میں آپاد ع تاسی جاپدان کی پارتخ کو پ تان ک تا ہے۔ جے ایم واتکلے کی ک تاب پنجائی مسلمان میں‬
‫ت ھی اس یر تفص تل سے گق تگو کی گتی ہے۔ اسکے عالوہ الیساب الق تاپل اکبربہ کے مضتف کب نین اسرف‬
‫م‬
‫جان ع تاسی ئے اپتی ک تاب میں جاپدان ع تاسپہ کی کمل پارتخ و شجرہ نسب کو یرپ بب دپا ہے جو کہ شجرہ‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪38‬‬

‫نسب کے جوالے سے مجکمہ مال رپاست پاکس تان و کشمبر سے مسب تد سدہ شجرہ نسب کی مسہور ک تاب ہے‪ ،‬اور‬
‫شجرہ نسب کے جوالے سے اس ک تاب کو مسب تد یرین ک تاب تصور ک تا جاپا ہے‪ ،‬مم تاز مؤرخ مبر اکبر جان‬
‫ع تاسی ئے اپتی کبب پارتخ بہر جہاں سن اساغت ‪1809‬ء اور ک تاب پارتخ ہقت گنج ‪1800‬ء میں شمالی‬
‫م‬
‫پاکس تان میں آپاد جاپدان ع تاسپہ کی کمل پارتخ کے پارے میں تجریر ک تا ہے اور ع تاسی شمالی پاکس تان میں‬
‫م‬
‫کے مضتف سیسن چج سردار اپوب ع تاسی ئے جاپدان ع تاسپہ شمالی پاکس تان کی کمل پارتخ کو پ تان ک تا‬
‫ہے۔ اس کے عالوہ رپاض الرجمان ساغر ئے اپتی ک تاب پارتخ ع تاسپہ جو کتی جلدوں یر مسیمل ہے اس‬
‫م‬
‫میں جاپدان ع تاسپہ شمالی پاکس تان کی کمل پارتخ کو پ تان ک تا اور پارتخی جوالے سے معیبر یرین کبب پارتخ‬
‫ح‬
‫سے جوالہ جات تقل ک نے گ نے اور جاپدان ع تاسپہ یر ت ق تقی کام کررہے ہیں۔ اسکے عالوہ ادارہ تحق تق‬
‫االعوان پاکس تان کے مضتف مخبت جسین اعوان ئے ت ھی ڈھوپڈ ع تاسی قب تلے یر اپتی ک تاب پارتخ ڈھوپڈ‬
‫ل‬
‫ع تاسی کے پام سے ک ھی جس میں جاپدان ع تاسپہ کی پارتخ کو پ تان ک تا گ تا۔ اس کے عالوہ جاپدان ع تاسپہ‬
‫شمالی پاکس تان کی پارتخ یر م تعدد ک تاپیں تجریر کی گتی ہیں جن کو یڑھ کر فارپین جاپدان ع تاسپہ شمالی پاکس تان‬
‫کی پارتخ کے م تعلق جان سک نے ہیں۔‬

‫اوالد سردار ساہ ولی جان ع تاسی المعروف دادا ڈھوپڈ جان‬
‫سردار ساہ ولی جان ع تاسی کے اپک ہی پب نے سردار جسن جان ع تاسی المعروف جس جان پ تدا ہوئے ۔ جسن‬
‫جان کی پ تدانش ضلع پل تدری آزاد کشمبر میں ہوئی۔ جسن جان المعروف جس جان ج تکے آگے ‪ 0‬پب نے ہوئے جن‬
‫میں گالب جان‪ ،‬نبر جان‪ ،‬تخو جان‪ ،‬شہو جان اور ککی جان سامل ہیں۔ سردار جسن جان ع تاسی المعروف‬
‫جس جان کے پب نے گالب جان سے مبرا شجرہ نسب آگے جل تا ہے۔ جسن جان کا دور ج تات ت ھی نبرہویں ‪10‬‬
‫ضدی عیسوی کا ہے جس غرصے میں تعداد میں موجود جالقت ع تاسپہ زوال یزیر ہوجکی ت ھی۔ سردار جسن‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪39‬‬

‫جان ع تاسی المعروف جس جان ئے پوتچھ کشمبر کے عالفوں میں ہی سکوپت اخب تار کی اور ان عالفوں بہ‬
‫جاگبرداری کی۔ جہاں آپ کے چجا ت ھاگ جان اور اپکی اوالد ت ھی مقیم ت ھی اس وجہ سے جسن جان کا مزار‬
‫ضلع پلتدری آزاد کشمبر کے گاؤں جلہاڑی میں مل تا ہے۔‬

‫جسن جان کے پب توں نبر جان ‪ ،‬ککی جان اور تخو جان کی اوالد تحص تل س تدھ توئی‪ ،‬ضلع پلتدری مواضعات گل‬
‫کوٹ‪ ،‬اور جلہاری اور کہوبہ کے مضافات یڑ اور سرت ھا میں آپاد ہے۔‬

‫جسن جان کے پب نے گالب جان کی نسل سے نبر رجمت جان المعروف دادا ڈھمٹ جان ہی وہ بہلے شحص تھے‬
‫جو کشمبر کے عالقے پوتچھ موجودہ ضلع پلتدری سے آکر مری بمقام گھوڑا گلی آپاد ہوئے۔ سرزمین کوہسار یر‬
‫ع تاسی جاپدان کی بہ بہلی پیش فدمی ت ھی‪ ،‬اس سے بہلے عتاسی جاپدان کوہ مری میں آپاد بہیں ت ھا۔ مری‬
‫میں ع تاسی جاپدان قرپ تا جودہویں ضدی عیسوی ‪ 17‬ضدی بمطاپق ‪1071‬ءعیسوی میں آکر آپاد ہوا اور ت ھر‬
‫بہیں سے ڈھوپڈ ع تاسی جاپدان کی ساخیں حطہ ہزارہ میں تھ تلی۔ اسی وجہ سے پارتخ میں بہ پات درج ملتی‬
‫ہے جسکا زکر ج تاب عب تدہللا علوی مرجوم ئے ا پ نے پالگ میں ک تا کہ ‪ 1021‬عیسوی کے قرپب خب س تد علی‬
‫ہمدائی رح کا گزر حطہ کوہسار سے ہوا پو بہاں کبیھوال اور دپگر راج توت قب تلے آپاد تھے جو کہ اس وقت غبر‬
‫مسلم تھے اور ان میں سے تعض ئے آپ کے ہاتھ یر اسالم ت ھی ق تول ک تا۔‬

‫سردار جسن جان کے پب نے گالب جان کے آگے ضرف اپک پب نے ہوئے ج تکا پام مبر جان ع تاسی رکھا گ تا ‪ ،‬مبر‬
‫جان کے پب نے نبر رجمت جان ع تاسی المعروف دادا ڈھمٹ جان و داپا پاپا معروف صوفی یزرگ و ولی ہللا گزرے‬
‫ہیں اتکا شجرہ نسب بہ ہے‪:‬‬
‫پیر رحمت خان عباسی المعروف دادا ڈھمٹ خان ولد میر خان ولد گالب خان‬
‫ولد حسن خان ولد شاہ ولی خان المعروف ڈھونڈ خان‬
‫(بحوالہ النساب القبائل اکبریہ)‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪40‬‬

‫نبر رجمت جان ع تاسی رح المعروف دادا ڈھمٹ جان*‬


‫نبر رجمت جان ع تاسی المعروف دادا ڈھمٹ جان اپک ولی ہللا و صوفی یزرگ تھے آتکا مزار افدس موجودہ داپاہ‪،‬‬
‫گھوڑا گلی مری میں موجود ہے۔ آپکو داپا پاپا ت ھی کہا جاپا ت ھا جسکی وجہ سے اس عالقہ کا پام "داپاہ" یڑگ تا۔ حطہ‬
‫کوہسار مری اور اس سے ملحفہ حطہ ہزارہ میں آپاد بمام ع تاسی ق تاپل آپکی اوالد ہیں‪ ،‬اس کے عالوہ آپ کی‬
‫کچھ اوالد ضلع پاغ آزاد کشمبر ج تکہ اپک یڑی تعداد میں تحصتل دھبرکوٹ اور ضلع مظفرآپاد میں ت ھی آپاد ہے‬
‫ج سے ج تدال ڈھوپڈ ع تاسی کے پام سے جاپا جاپا ہے۔ آتکا دور ج تات جودہویں ضدی عیسوی کا ہے عال تا‬
‫‪ 1281‬عیسوی سے ‪ 1091‬عیسوی کے درم تان کا غرصہ آتکا دور ج تات رہا ہے۔ حطہ ہزارہ و کوہسار میں‬
‫دین اسالم کی شمع جالئے والوں میں آتکا پام سامل ہے ساپد بہی وجہ ہے کہ ضدپاں گزر جائے کب تعد ت ھی‬
‫آتکا پام اور آتکا مزار اسی سان و سوکت سے جمک رہا ہے۔ حطہ کوہسار و ہزارہ میں آپاد بمام ع تاسی جاپدان‬
‫آپکی ہی اوالد ہیں اسی وجہ سے ان عالفوں میں آپاد بمام ع تاسی ق تاپل آپ سے بہاپت عقتدت و مخبت رکھ نے‬
‫ہیں۔ دادا ڈھمٹ جان کی اوالد میں ہللا تعالی ئے وہ وسعت و یرکت دی جسکی کوئی م تال بہیں ملتی اسی وجہ‬
‫دپگر یرادرپوں کی نسبت آپکی اوالد زپادہ مسہور و معروف ہوئی۔ اسی وجہ سے آپکی اوالد کو آل دادا ڈھمٹ جان‬
‫ت ھی کہا جاپا ہے۔‬

‫نبر رجمت جان ع تاسی المعروف دادا ڈھمٹ جان کے ‪ 0‬پب نے ہوئے جن کے پام بہ ہیں۔ جمن جان المعروف‬
‫جمال جان ‪ ،‬بمی جان ‪ ،‬بہادر جان المعروف پاورتھ جان‪ ،‬پوپا جان‪ ،‬ڈھپہ جان‬

‫آپکی اوالد میں سے اکبرپت کے پام جالص فدبمی بہاڑی زپان میں مل نے ہیں جو کہ جودہویں ضدی عیسوی میں‬
‫ت‬ ‫مچ‬ ‫ش‬
‫ھ‬ ‫ج‬ ‫س‬
‫حطہ کوہسار و ہزارہ میں پولی اور ھی جائی ھی۔ حطہ کوہسار ماضی عتد یں د گر سورسوں و رپا تی گڑوں‬
‫پ‬ ‫م‬ ‫ت‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪41‬‬

‫سے محقوظ رہا ہے اس وجہ سے بہاں فارسی کا علپہ بہیں رہا پلکہ مقامی زپان کا قروغ ہی رہا ہے جسکی وجہ‬
‫اکبر اجداد کے پام بہاڑی زپان میں ہی ر کھے گ نے ہیں۔‬

‫آپکی اوالد میں سے‬

‫جمن جان المعروف جمال جان کی اوالد تحص تل مری ‪ ،‬ضلع ہری پور‪ ،‬ت ھل ہویر‪ ،‬ت ھلگراں‪ ،‬ک ھن پاپڈی‪ ،‬خبری‪،‬‬
‫تحص تل لورہ ہزارہ اور اسکے مضافائی عالفوں میں آپاد ہے۔‬

‫پوبہ جان کی اوالد ضلع اپ بٹ آپاد‪ ،‬ضلع ہری پور‪ ،‬گل تات‪ ،‬اپوپپہ‪ ،‬پگری پوپ تال اور تحص تل لورہ ہزارہ اور تحص تل‬
‫مری کے عالفوں میں آپاد ہے۔‬

‫بہادر جان المعروف پاورتھ جان کی اوالد داپاہ‪ ،‬تحص تل لورہ‪ ،‬تحص تل مری‪ ،‬ستی پ تک مری‪ ،‬یڑی پ تک‪ ،‬وادی‬
‫کھالبہ‪ ،‬ضلع ہب تاں پاال کشمبر‪ ،‬محبڑی‪ ،‬یڑپولہ‪ ،‬ضلع پاغ کشمبر‪ ،‬تحص تل اڑی مق توصہ کشمبر میں آپاد ہے۔‬

‫ڈھپہ جان کی اوالد تحص تل مری کے عالفوں‪ ،‬کلڈبہ‪ ،‬کاہ تاہ روات تھورین‪ ،‬کشمبری پازار‪ ،‬گ ھڑپال‪ ،‬مس تاڑی‪،‬‬
‫نبر گول‪ ،‬نبرگراں‪ ،‬گھوئی وغبرہ میں آپاد ہے۔‬

‫بمی جان کی اوالد تحص تل مری‪ ،‬سرکل پکوٹ‪ ،‬اور ضلع مظفرآپاد اور تحص تل دھبر کوٹ آزاد کشمبر میں آپاد‬
‫ہے۔‬

‫آپ کے پب نے بمی جان سے مبرا شجرہ نسب جل تا ہے‪ ،‬بمی جان کے ‪ 2‬پب نے ہوئے جس میں جاگ جان المعروف‬
‫حگا جان اور ت ھاگ جان المعروف ت ھاگت جان سامل ہیں۔‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪42‬‬

‫بمی جان کے پب نے ت ھاگت جان مورث اعلی جاپدان بہرام آل ع تاسی‪ ،‬اوالد کلس‪ ،‬ڈہک‪ ،‬مواخرہ‪ ،‬ضلع پاغ‬
‫کشمبر‪ ،‬تحص تل مری کے عالفوں‪ ،‬یرپٹ‪ ،‬ساملی تجال اپگوری یرپٹ‪ ،‬گولڑہ‪ ،‬پ تل‪ ،‬دپاہ ‪ ،‬لورہ‪ ،‬س نہپہ اور‬
‫مضافات میں آپاد ہے۔‬

‫جماد الملک پولک جان*‬

‫بمی جان کے پب نے جاگ جان المعروف حگا جان کے ہاں اپک پب تا ہوا جسکا پام پولک جان رکھا گ تا۔ پولک جان‬
‫قبروز ساہ کے عہد جکومت میں رپاست مل تان میں وزیر ت ھی م تعین رہے اور آپکو "جماد الملک" کا حطاب ت ھی‬
‫دپا گ تا۔ جماد الملک پولک جان کا بہ واقعہ مل تان کی پارتخ اور سرکاری کاعذات میں ت ھی درج مل تا ہے جسکی‬
‫تضدپق مل تان کے کمشبر ضاخب ئے ت ھی ہے‪ ،‬ج بت سے غروج ع تاسپہ میں بہ پات درج ملتی ہے۔ جماد‬
‫الملک پولک جان کا شجرہ نسب پوں ہے‪:‬‬
‫حماد الملک تولک خان ابن جاگ خان المعروف چگا خان ابن پمی خان ابن پیر‬
‫رحمت خان المعروف دادا ڈھمٹ خان‬
‫(النساب القبائل اکبریہ)‬

‫جماد الملک پولک جان کے ‪ 0‬پب نے ہوئے جن میں سردار فاشم جان ع تاسی المعروف جن جان (مورث اعلی‬
‫ج تدال ڈھوپڈ ع تاسی)‪ ،‬سردار ع تدالرجمان جان ع تاسی المعروف رین جان (مورث اعلی رپ تال ڈھوپڈ ع تاسی)‪،‬‬
‫اور سردار اعظم جان سامل ہیں۔ سردار اعظم جان جوائی میں ہی فوت ہو گ نے جسکی وجہ سے اپکی اوالد بہیں‬
‫جلی۔‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪43‬‬

‫مل تان کے پادساہ قبروز ساہ ئے کسی پ تاء یر اعظم جان کو ق تل کروادپا ت ھا‪ ،‬جسکی وجہ سے پولک جان ئے‬
‫قبروز ساہ کو زہر دے کر ق تل ک تا اور ا پ نے تقاپا پب توں کیساتھ مل تان سے وانس کشمبر جلے آئے تھے۔ آپ‬
‫کے دوپوں پب توں سردار فاشم جان المعروف جن جان اور سردار ع تدالرجمان جان المعروف رین جان کی قبریں‬
‫جمن کوٹ‪ ،‬تحص تل دھبرکوٹ آزاد کشمبر میں موجود ہیں۔ سردار فاشم جان المعروف جن جان کی اوالد کو‬
‫ج تدال ڈھوپڈ ع تاسی کہا جاپا ہے جو کہ ضلع مظفرآپاد اورتحص تل دھبرکوٹ ضلع پاغ آزادکشمبر اور اسکے‬
‫مضافات میں کبرت سے آپاد ہیں ج تکہ سردار ع تدالرجمان جان المعروف رین جان کی اوالد کو رپ تال ڈھوپڈ‬
‫ع تاسی کہا جاپا ہے جو کہ درپا جہلم کے پار لویر مری پوپین کونسل شہر تگلہ‪ ،‬پوت ھہ‪ ،‬ت ھگواڑی ‪ ،‬دپول اوس تاہ‬
‫روات‪ ،‬ملکوٹ سرکل پلک اور اس سے ملحفہ‬

‫سرکل پکوٹ ہزارہ نبروٹ ‪ ،‬ع تاس تاں ‪ ،‬مول تا بم تل ‪ ،‬پکوٹ میں آپاد ہوئی۔‬

‫سردار فاشم جان ع تاسی المعروف جن جان‬


‫سردار فاشم جان ع تاسی المعروف دادا جن جان ج تدال ڈھوپڈ ع تاسی جاپدان کے جدامجد ہیں۔ آپکی اوالد‬
‫تحص تل دھبر کوٹ میں کبرت سے آپاد ہے اس کے عالوہ ضلع مظفرآپاد کے عالفوں میں‪ ،‬اس کے عالوہ‬
‫ساہل تاں ع تاس تاں‪ ،‬رین ع تاس تاں ‪ ،‬کشمبر کوہالہ‪ ،‬جمن کوٹ‪ ،‬جم تائی‪ ،‬خڑالہ‪ ،‬پاڑہ کوٹ وغبرہ میں اکبرپت‬
‫سے آپاد ہے۔ مچموعی طور یر آپکی اوالد آزاد کشمبر میں ہی آپاد ہے۔ آپکی اوالد میں سے ہی دادا گلختدر جان‬
‫ع تاسی کا مزار گھڑپال مری میں موجود ہے۔ مجاہد اول سردار ع تدالق توم جان ع تاسی کا تعلق ت ھی ج تدال‬
‫ڈھوپڈ ع تاسی قب تلے سے ت ھا۔ سردار فاشم جان المعروف جن جان کا مزار جمن کوٹ‪ ،‬آزاد کشمبر میں موجود‬
‫ہے۔‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪44‬‬

‫سردار ع تدالرجمان جان ع تاسی المعروف دادا رین جان*‬


‫سردار ع تدالرجمان جان ع تاسی مورث اعلی رپ تال ڈھوپڈ ع تاسی‪ ،‬پولک جان کے پیشرے پب نے تھے۔ آپ اپک‬
‫صوفی یزرگ اور ولی ہللا گزرے ہیں۔ آپ کا دور ج تات پ تدرویں ضدی عیسوی کا ہے۔ مل تان سے ہجرت‬
‫کب تعد آپ ا پ نے ت ھائی فاشم جان المعروف جن جان کیساتھ جمن کوٹ آزاد کشمبر میں مقیم ہوئے۔ مسہور‬
‫ل‬
‫مؤرخ عب تد ہللا علوی آف نبروٹ ا پ نے پالگ میں کھ نے ہیں کہ بہ دوپوں ت ھائی زمب تدار تھے اور ک ھبتی پاڑی اتکا‬
‫زرتعہ معاش ت ھا۔ عالقہ جمن کوٹ آزاد کشمبر اور اسکے مضافائی عالقے ان کی جاگبر میں سامل تھے۔‬

‫سردار ع تدالرجمان جان المعروف رین جان کا مسہور واقعہ پارتخ میں درج مل تا ہے کہ آپ ا پ نے ت ھائی فاشم‬
‫جان کیساتھ جمن کوٹ میں آپاد تھے۔ دوپوں ت ھائی زمب تدار تھے لہزا قضل کاست کرئے۔ اپک رات رین‬
‫جان کے ک ھب توں سے کسی ئے پائی پوڑا‪ ،‬خب صنح آپ ئے دپکھا پو کھبت جسک ت ھا اور قضل کو پائی بہیں لگا‬
‫ہوا ت ھا آپ خبران تھے کہ رات کو میں ئے جود ا پ نے ک ھب توں کو پائی لگاپا ت ھا مگر اس پ تاء یر کہ ساپد آ پکے‬
‫ت ھائی فاشم جان المعروف جن جان ئے پائی ا پ نے کھبت میں لگاپا ہو اس وجہ سے آپ ئے اس یر پوجہ پا‬
‫دی۔ اگلے دن ت ھر بہی واقعہ دوپارہ ہوا بہاں پک کہ کتی دن انسا ہوپا رہا جس یر آپ ئے آ پ نے ت ھائی فاشم‬
‫جان المعروف جن جان سے سکاپت کی اور پورا واقعہ پ تان ک تا۔ جن جان ئے کہا کہ ابہوں ئے پو کی ھی آ پکے‬
‫ک ھب توں سے پائی بہیں پوڑا ہے اور پا ہی مچھے اس واقعہ کا علم ہے۔ اس یر سردار ع تدالرجمان جان المعروف‬
‫رین جان ئے کہا کہ آج رات میں بہرہ دوں گا کہ کون مبرے ک ھب توں سے پائی پوڑپا ہے؟ رات کو آپ ئے‬
‫دپکھا کہ اپک شحص آپ کے ک ھب توں سے پائی کا رخ فاشم جان کے ک ھب توں ک تظرف کررہا ہے‪ ،‬آپ ئے اسے‬
‫یرا ت ھال کہا پو اس ئے آپکو یرا ت ھال کہ نے سے م تع ک تا اور کہا کہ "میں حضر علپہ السالم ہوں‪ ،‬اے ع تدالرجمان‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪45‬‬

‫نبرا دابہ پائی بہاں بہیں ہے نبری جگہ درپا کے اس پار ہے اپتی پ توی تخوں کو ل تکر وہاں آپاد ہوجاؤ"‪ .‬بہ کہہ‬
‫ش‬
‫کر وہ شحص عاپب ہوگ تا ۔ صنح اس واقعہ کو آپ ئے ا پ نے ت ھائی کو پ تاپا اور اسے عبتی اسارہ مچھ نے ہوئے‬
‫ا پ نے پ توی تخوں کے ساتھ درپا کے اس پار کوہالہ کے قرپب ع تاس تاں‪،‬کوہالہ کے مقام یر آپاد ہوئے۔ آپ‬
‫ئے ع تاس تاں کے مقام یر آذان دی اور بہیں اپ تا مستقل ت ھکابہ پ تال تا۔ زپدگی کے آخری اپام آپ ا پ نے آپائی‬
‫عالقے جمن کوٹ نشرتف لے گ نے تھے‪ ،‬وہیں یر آتکا اپ تقال ہوا جسکی وجہ سے آپکو وہیں یر دفن کردپا گ تا اسی‬
‫وجہ سے آتکا مزار جمن کوٹ آزاد کشمبر میں موجود ہے۔ آپ ئے قرپ تا ‪ 1791‬عیسوی کے قرپب وفات پائی۔‬
‫سردار ع تدالرجمان جان ع تاسی المعروف دادا رین جان اور اپکی اوالد کے م تعلق مسہور خرپلسٹ و مؤرخ ج تاب‬
‫عب تدہللا علوی مرجوم آف نبروٹ ئے ا پ نے ای‪-‬پالگ میں تفص تل کیساتھ لکھا ہے ج سے فارپین انبرپ بٹ یر‬
‫یڑھ سک نے ہیں۔ دادا رین جان کی جاگبر میں سرکل پکوٹ‪ ،‬سرکل پلک اور مری کے عالقے سامل تھے۔ گکھڑ‬
‫سرداروں ئے خب کشمبر یر جملہ ک تا اور کبیھوالوں کے مقا پلے میں ابہیں مزاجمت کا سام تا کرپا یڑا پو‬
‫ابہوں ئے دادا رین جان کو مدد کے ل نے تکارا۔ دادا رین جان ئے اپکی آواز یر لب تک کہا اور ا پکے سابہ نسابہ‬
‫لڑے بہاں پک کہ گک ھڑ سردار سری پگر پک جابہنچے۔ وانسی یر گک ھڑ سرداروں ئے سرکل پکوٹ و سرکل پلک‬
‫اور مری کے عالقے دادا رین جان کو جاگبر میں عطا ک نے اور ان سے وعدہ ک تا کہ گک ھڑ سردار ان عالفوں کے‬
‫معامالت میں مداجلت بہیں کریں گے لہذا سرکل پکوٹ اور سرکل پلک اور مضافائی مری کے عالقے یراہ‬
‫راست سردار ع تدالرجمان المعروف دادا رین جان کے زیر اق تدار آئے اور ‪1701‬ء سے ل تکر اب پک آپکی اوالد‬
‫کے زیر اق تدار ہی رہے ہیں۔ اسی وجہ سے آپکی اوالد پوپین کونسل بم تل مول تا‪ ،‬ہزارہ سے ل تکر پوپین کونسل شہر‬
‫تگلہ مری پک اور سرکل پلک اور سرکل پکوٹ اور دھتی مائی ضاخپہ مظفرآپاد آزاد کشمبر اور اسکے مضافات میں‬
‫آپاد ہے ۔‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪46‬‬

‫اوالد سردار ع تدالرجمان جان المعروف دادا رین جان*‬

‫آپ کے کل ‪ 7‬پب نے ہوئے‪:‬‬

‫لہر جان (مورث اعلی لہرآل) اپکی اوالد نبروٹ‪ ،‬یرمیھ تاں‪ ،‬نبروٹ جورد‪ ،‬ع تاس تاں‪ ،‬کہو‪ ،‬کوہالہ‪ ،‬پکوٹ‪ ،‬کھن‬
‫کالں و جورد‪ ،‬بم تل مول تا و مجہومان اور دھتی مائی ضاخپہ ضلع مظفرآپاد و اسکے مضافائی عالفوں میں آپاد ہے۔‬
‫مچموعی طور یر اپکی اوالد سرکل نبروٹ و پکوٹ‪ ،‬مول تا سے ل تکر نبروٹ پک آپاد ہے۔‬

‫پوڑھا جان المعروف پدڑھا جان (مورث اعلی پدڑھ تال) اپکی اوالد دپول‪ ،‬ت ھگواڑی‪ ،‬شہرتگلہ‪ ،‬پوت ھہ‪ ،‬اوس تاہ‪،‬‬
‫ملکوٹ‪ ،‬بمب پدڑھ تال‪ ،‬ک تڈاں ‪ ،‬روات اور اسکے مضافات اور سرکل پلک میں آپاد ہوئی۔ مچموعی طور یر اپکی‬
‫اوالد سرکل پلک اور تحص تل مری کے عالفوں میں آپاد ہے۔‬

‫چج جان المعروف ہنج جان‪ ،‬اپکی اوالد ت ھی دپول‪،‬اوس تاء‪ ،‬ملکوٹ اور اسکے مضافائی عالفوں میں‪ ،‬تھورین‪،‬روات‬
‫مری‪ ،‬ت ھگواڑی‪ ،‬لویر دپول میں ہی آپاد ہے ۔ مچموعی طور یر اپکی اوالد سرکل پلک اور تحص تل مری کے عالفوں‬
‫میں آپاد ہے۔‬
‫ت‬
‫ھنخ جان‪ ،‬اپکی اوالد ت ھی مری کے مضافائی عالفوں اوج ھاء‪ ،‬روات‪ ،‬کتڈاں‪ ،‬عل توٹ‪ ،‬پوت ھہ‪ ،‬ت ھگواڑی‪ ،‬جوسی‬
‫کوٹ‪ ،‬بمب‪ ،‬کوہتی کاکڑائی‪ ،‬سوئی اور سرکل پلک اور اسکے ملحفہ عالفوں میں آپاد ہے۔ مچموعی طور یر اپکی اوالد‬
‫سرکل پلک اور تحص تل مری کے عالفوں میں آپاد ہے۔‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪47‬‬

‫دادا نبر ملک سورج اول تاء رح‪ ،‬پوت ھہ سرتف مری‬
‫حضرت نبر ملک سورج اول تاء رح ا پ نے دور کے اول تاء میں سے گزرے ہیں ج نہوں ئے حطہ کوہسار میں دین‬
‫اسالم کی یروتج و اساغت کی۔ آتکا شمار حضرت امام یری سرکار رح کے رققاء اور دوستوں میں ہوپا ت ھا۔ آپ‬
‫سے کتی کرمات کا ظہور ہوا اور جسکی ام تال آج ت ھی زپدہ و جاوپد ہیں اور آپ کے ق توض و یرکات کا سلسلہ آج‬
‫ت‬
‫ت ھی جاری و ساری ہے۔ آپ دادا رین جان کے پب نے ھنخ جان کی اوالد سے ہیں آتکا شجرہ نسب پوں ہے؛‬
‫پیر ملک سورج اولیاء ابن میر خان ابن کمال خان ابن سلطان خان ابن پنجا‬
‫خان ابن بھیخ خان ابن سردار عبدالرحمان خان المعروف دادا رتن خان‬

‫دادا لہر جان ع تاسی مورث اعلی لہرآل رپ تال ڈھوپڈ ع تاسی‬
‫دادا لہر جان کی پ تدانش ‪1700‬ء بمقام ع تاس تاں‪،‬کوہالہ میں ہوئی۔ آپ رین جان کے سب سے جھوئے پب نے‬
‫تھے جوپکہ سردار ع تدالرجمان جان ع تاسی المعروف دادا رین جان کی جاگبر میں سرکل پکوٹ‪ ،‬سرکل پلک اور‬
‫مری کے عالقے سامل تھے لہذا فلعہ دپول سے ل تکر مول تا بمتل پک کا عالقہ لہر جان کو دپا گ تا ج تکہ پافی جاگبر‬
‫ت‬ ‫ت‬
‫تقاپا پین ت ھاپ توں پوڑھا جان‪ ،‬ہنج جان اور ھنخ جان میں قسیم کی گتی۔‬

‫لہر جان کے ‪ 7‬پب نے ہوئے جن میں سنخ جان المعروف سنخو جان‪ ،‬ہماپوں جان المعروف ہمو جان‪ ،‬امبر جان‬
‫المعروف ہمبرہ جان‪ ،‬بہلوان جان المعروف پ تلو جان سامل ہیں۔‬

‫سنخ جان کے عالوہ ا پکے دوسرے ت ھاپ توں ہمو جان‪ ،‬امبرہ جان اور پ تلو جان کی اوالد پوپین کونسل پکوٹ‪،‬‬
‫بم تل ‪ ،‬مول تا‪ ،‬ک ھن کالں و جودر‪ ،‬علی آپاد اور اسکے مضافائی عالفوں میں آپاد ہے خب کہ کچھ جاپدان دھتی مائی‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪48‬‬

‫ضاخپہ ضلع مظفرآپاد آزاد کشمبر اور اسکے مضافات میں ت ھی آپاد ہیں ج تکہ سنخ جان المعروف سنخو جان کی اوالد‬
‫سرکل نبروٹ و ع تاس تاں میں آپاد ہے۔‬

‫سنخ جان المعروف سنخو جان کی پ تدانش ‪1702‬ء بمقام ع تاس تاں کوہالہ میں ہوئی۔ مسہور مؤرخ ج تاب ع تدہللا‬
‫علوی مرجوم ئے ا پکے م تعلق ا پ نے پالگ میں تفص تل سے لکھا ہے۔ سنخ جان المعروف سنخو جان کو سرکل‬
‫پکوٹ کے جاکم کے طور یر جاپا جاپا ہے۔ سنخ جان ئے دپگر ق تاپل کیساتھ بہبرین تعلقات استوار ک نے اور‬
‫سرکل پکوٹ میں تعمبرات اور زراغت کو قروغ دپا۔ اسی وجہ سے سرکل پکوٹ زراغت ک توجہ سے مسہور ہوا‬
‫جن میں ہویرول جسکے معائی پائی والی زمین کے ہیں اور ہویرڑیری تعتی سرخبز زمین کا حصہ سامل ہیں۔ سنخ‬
‫جان کو سرکل نبروٹ و پکوٹ کے یرق تائی کاموں کے پائی کے طور یر پاد ک تا جاپا ہے۔ سنخ جان کے دور‬
‫ج تات میں ہی سرکل پکوٹ میں دوسرے قب تلوں کے پیشہ ور اقراد کو آپاد ک تا گ تا جس سے زراغت‪ ،‬ین جکی‬
‫اور دپگر تعمبرائی کاموں کا آعاز ک تا گ تا۔ اس کے عالوہ ا پکے دور میں مذہتی لوگوں اور مذہب کا قروغ بہت‬
‫ہوا۔ سنخ جان گک ھڑ سرداروں کے نستدپدہ جاگبردار رہے ہیں ک توپکہ سنخ جان پافاعدگی سے اپکو دپگر ق تاپل سے‬
‫ساالبہ خراج اگھ تا کر کہ بہنجائے رہے اور عالقے کے یرق تائی کام ت ھی کروائے رہے۔ دادا رین جان کے‬
‫گک ھڑ سرداروں سے ماضی تع تد میں دوس تابہ تعلقات رہے ہیں ج تکا ایر آگے نسلوں پک یڑا اسی وجہ سے خب‬
‫سبر ساہ سوری ئے جملہ ک تا پو سنخ جان ئے گک ھڑ سرداروں کو ج تگی ساز وسامان سے لیس س تائی اور دپگر اس تاء‬
‫ضرورت دی جسکی وجہ سے سنخ جان گکھڑ سرداروں کی تظر میں اپک فاپل اعیماد جاگبردار کے طور یر رہے‬
‫ہیں۔‬

‫سنخ جان المعروف سنخو جان کی اوالد کوہالہ ع تاس تاں سے ل تکر نبروٹ پک آپاد ہے جن میں کوہالہ‪ ،‬مالجھ‪،‬‬
‫ع تاس تاں‪ ،‬ہویرریڑی‪ ،‬نبروٹ جورد‪ ،‬س تگرالالں‪،‬مرکزی نبروٹ‪ ،‬کہو‪ ،‬جورپاں‪ ،‬یرمیھ تاں‪ ،‬سلہ تال اور جل تال‬
‫سامل ہیں۔‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪49‬‬

‫سنخو جان کے ہاں ‪ 7‬پب نے ہوئے‬

‫ج تگبز جان المعروف دادا ج تگس جان (مورث اعلی ج تگسال یرادری)‪ ،‬پکودر جان (مورث اعلی پکودرآل‬
‫یرداری) ‪ ،‬موج جان المعروف موپو جان (مورث اعلی موہ توال یرداری) اور جان دمحم (مورث اعلی جاپال‬
‫یرداری)‪.‬‬

‫سرکل نبروٹ‪،‬کوہالہ اور ع تاس تاں سے ل تکر نبروٹ اور دپول جد پک ابہی ‪ 7‬ت ھاپ توں کی اوالد آپاد ہے جس میں‬
‫ج تگس جان کی اوالد ع تاس تاں سے ل تکر نبروٹ پک نشمول جل نہال و سل نہال و جورپاں کہو‪ ،‬موج جان کی اوالد‬
‫پکر موہ توال اور لوہر ع تاس تاں ‪ ،‬پکودر جان کی اوالد پکر قط تال اور یرمیھ تاں اور جان دمحم کی اوالد لہور اور کہو‬
‫سرفی میں آپاد ہے۔ ان ‪ 7‬ت ھاپ توں کا دور ج تات ‪ 1021‬عیسوی سے ل تکر ‪ 1921‬عیسوی کا وقت ہے۔‬

‫سردار ج تگبز جان المعروف دادا ج تگس جان*‬

‫ج تگبز جان المعروف دادا ج تگس جان‪ ،‬سنخ جان کے سب سے یڑے پب نے تھے‪ ،‬دادا ج تگس جان شحت طب تعت‬
‫اور رغب و جالل کے مالک تھے‪ ،‬ا پ نے پاپ کی وفات کے تعد آپکی ہی ا پ نے قب تلے کے سریراہ مبنحب ہوئے ۔‬
‫آپ کو سرکل نبروٹ کے جاکم کے طور یر جاپا جاپا ہے‪ ،‬سنخ جان کیساتھ گک ھڑ سرداروں کے دوس تابہ مراشم‬
‫ت‬
‫رہے ہیں ج تکہ دادا ج تگس جان جود اپک فاپل اور ماہر ج گخو تھے اس وجہ سے دوستی کا بہ سلسلہ مزپد مضتوط‬
‫ہوا۔ عام رواپت میں مسہور ہے کہ دادا ج تگس جان کی شحت طب تعت و رغب و جالل کے پاغث جس را س نے‬
‫میں وہ جل نے پو لوگ غزت و جالل کے پاغث اس را س نے میں سفر پا کرئے‪ ،‬ج تگس جان خب گھر سے تکل نے پو‬
‫عورپیں گ ھر سے پایر پا تکلتی کہ اگر دادا ج تگس جان ئے ابہیں گ ھر سے پایر دپکھ ل تا پو ڈاپٹ ڈ پٹ کریں گے‪،‬‬
‫عام رواپت میں مسہور ہے کہ دادا ج تگس جان ئے گھوڑے یر سوار ہوکر اپک زتح سدہ پکرے کو ات ھاپا اور‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪50‬‬

‫جہاں جہاں پک اسکا جون پ تک تا رہا وہ عالقہ آپکی جاگبر قرارا پاپا‪ ،‬س تگرالالں کے مقام یر عورپوں ئے آپکو اپتی جادر‬
‫کا واسطہ دے کر روک ل تا اور آپ س تگرالالں کے مقام سے آگے پایڑھے۔ کوہالہ و ع تاس تاں سے ل تکر نبروٹ‬
‫پک کا عالقہ آپکی جاگبر رہا ہے اسی وجہ سے بہاں یر آپکی اوالد کبرت سے آپاد ہے۔ آپکی اوالد ع تاس تاں‪،‬‬
‫کوہالہ‪ ،‬مالجھ‪ ،‬ہویریڑی‪ ،‬ہویرول‪ ،‬س تگرالالں‪ ،‬کہوئی‪ ،‬ایر نبروٹ‪ ،‬لویر نبروٹ‪ ،‬جورپاں‪ ،‬کہو‪ ،‬جل نہال‪ ،‬سل نہال اور‬
‫اس سے ملحفہ عالفوں میں آپاد ہے۔ دادا ج تگس جان کو مورث اعلی ج تگسال یرادری کہا جاپا ہے جسکی آگے‬
‫پیسوں یردارپاں تکلتی ہیں جن میں سرکل نبروٹ و ع تاس تاں کی بمام ذپلی یردارپاں سامل ہیں۔‬

‫ج تگبز جان المعروف دادا ج تگس جان کا شجرہ نسب پوں ہے‬
‫سردار چنگیز خان المعروف دادا چنگس خان ابن شیخ خان ابن لہر خان ابن‬
‫سردار عبدالرحمان خان المعروف دادا رتن خان‬

‫ع تاس تان نبروٹ‬


‫ج تگبز جان کے کتی پب نے ہوئے جن میں سے اپک ادھاری جان المعروف دارا جان ہوئے‪ ،‬نبروٹ میں مقیم‬
‫بمام ع تاسی جاپداپوں کا شجرہ نسب ادھاری جان المعروف دارا جان سے جامل تا ہے۔ نبروٹ میں مقیم بمام‬
‫ع تاسی یرادرپاں آپکی اوالد ہیں۔‬

‫ادھاری جان کے ہاں اپک پب تا ہوا جسکا پام ہب بت جان رکھا گ تا۔ ہب بت جان کا پب تا س تد عالم جان المعروف س تدا‬
‫جان ہوا۔‬

‫س تد عالم جان المعروف س تدا جان کے ‪ 2‬پب نے ہوئے سنچ جان المعروف سنخو جان اور سالم جان۔ مرکزی نبروٹ‬
‫میں ابہی دوپوں ت ھاپ توں کی اوالد آپاد ہے۔ سنخو جان کی اوالد کو سنخوال کہا جاپا ہے جسکی ذپلی کتی ساخیں‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪51‬‬

‫ہیں جن میں پ تگال‪ ،‬قرتجال‪ ،‬پیھ تال اور دپگر سامل ہیں‪ ،‬سنخوال جاپدان زپادہ یر اکھوڑا پازار نبروٹ کی داپیں‬
‫جاپب کہوئی‪ ،‬س تگرالالں ساپی ھی اور اسکے ملحفہ عالفوں میں آپاد ہے ج تکو مچموعی طور یر سنخوال کہا جاپا ہے‬
‫ج تکہ سالم جان کی اوالد کو سالم آل پا سال مال کہا جاپا ہے جو کہ اکھوڑاں پازار کے پاپیں جاپب آپاد ہیں جن‬
‫میں مرکزی ایر نبروٹ‪ ،‬ج ھجہ‪ ،‬ڈبہ‪ ،‬کوالل تاں‪ ،‬خبر‪ ،‬ایر مین نبروٹ اور اس سے ملحفہ لویر نبروٹ کے عالقے‬
‫سامل ہیں۔ سال مال یرادری کی ت ھی ذپلی کتی ساخیں اور یردرپاں ہیں۔‬

‫سالم جان کا شجرہ نسب پوں ہے‪:‬‬


‫سالم خان ابن سید عالم خان المعروف سیدا خان ابن ہیبت خان ابن ادھاری‬
‫خان ابن چنگیز خان المعروف دادا چنگس خان‬

‫سالم جان کے ہاں ‪ 2‬پب نے ہوئے جن میں طاہر جان اور ت ھاگ جان المعروف ت ھاگو جان سامل ہیں۔ ت ھاگ‬
‫جان کی اوالد سے ہی آگے مہرآل‪ ،‬کامالل اور مسب تال یرادرپاں ہیں اور ان سب کا شجرہ نسب ت ھاگو جان‬
‫سے جامل تا ہے۔‬

‫طاہر جان کی پ تدانش ات ھارویں ضدی عیسوی میں ہوئی۔ مسہور مؤرخ ج تاب عب تدہللا علوی آف نبروٹ ئے‬
‫طایر جان کی زپدگی اور اسکے م تعلق تفص تل سے لکھا ہے۔ طایر جان‪ ،‬سالم جان کا یڑا پب تا ت ھا جو والد کی وفات‬
‫کے تعد قب تلے کا سردار مبنحب ہوا‪ ،‬اسکا جھوپا ت ھائی ت ھاگو جان اپک مذہتی آدمی تھے ج تکو قب تلے کے معامالت سے‬
‫کچھ لگاؤ پا ت ھا لہذا طایر جان ئے ا پ نے قب تلے کے اپ تطامات کی ت ھاگ دوڑ سبی ھالی۔ طایر جان کے ہاں ‪ 2‬پب توں‬
‫کی پ تدانش ہوئی جن میں ساہ دمحم جان اور لعل دمحم جان المعروف للی جان سامل ہیں۔ ساہ دمحم جان اور للی‬
‫جان‪ ،‬ان دوپوں ت ھاپ توں کی اوالد سے آگے ‪ 11‬جاپدان پ نے ج سے غرف عام میں یرادری کہا جاپا ہے۔‬

‫ساہ دمحم جان سے مبرا شجرہ نسب مل تا ہے۔ ساہ دمحم جان کے کل ‪ 9‬پب نے ہوئے جن میں‬

‫پوانس جان ‪ -‬مورث اعلی پواپیسال یرادری‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪52‬‬

‫ضحت جان المعروف ستی جان ‪ -‬مورث اعلی سب تال یرادری‬

‫مبر جان ‪ -‬مورث اعلی مبرال یرادری‬

‫ضفر جان ‪ -‬مورث اعلی ضفرپال یرادری‬

‫قنح جان ‪ -‬مورث اعلی قب تال ایر نبروٹ‬

‫لعل جان ‪ -‬مورث اعلی الل تال یرادری ع تاس تاں‬

‫ساہ دمحم جان کے دوسرے ت ھائی لعل دمحم جان المعروف للی جان سے جاج تال‪ ،‬ققبرال‪ ،‬مواتر اور پ تکال‬
‫یرادرپوں کا شجرہ نسب مل تا ہے اور بہ سب یرادرپاں اسکی اوالد میں سامل ہیں۔‬

‫مبرا شجرہ نسب ساہ دمحم جان کے پب نے پوانس جان سے مل تا ہے اس ل نے مبری یرادری پواپیسال ہے۔ پوانس‬
‫جان کا شجرہ نسب بہ ہے‬
‫نوائس خان ابن شاہ محمد خان ابن طاہر خان ابن سالم خان‬

‫اوالد دادا پوانس جان ع تاسی مورث اعلی پواپیسال یرادری‬


‫پوانس جان مورث اعلی پواپیسال یرادری ہیں۔ آپکی اوالد ایر نبروٹ میں موضع ہل‪،‬رپ تاڑہ‪ ،‬ج ھجہ ڈبہ‪ ،‬خبر‬
‫شہروڑہ‪ ،‬لویر نبروٹ پاپڈی جم تعت جان اور جل نہال میں آپاد ہے۔ آپکی اوالد کو پواپیسال کہا جاپا ہے۔ پوانس‬
‫جان کے ‪ 2‬پب نے ہوئے‪ ،‬پوانس جان کے یڑے پب نے عالم علی جان ج تکی اوالد ج ھجہ‪ ،‬خبر شہروڑہ‪ ،‬پاپڈی‬
‫جم تعت جان لویر نبروٹ میں آپاد ہے ج تکہ دوسرے عالم سبر جان ہیں ج تکی اوالد ج ھجہ‪ ،‬ڈبہ‪ ،‬ہل‪ .‬رپاآڑہ‪ ،‬لویر‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪53‬‬

‫نبروٹ اور جل تال میں آپاد ہے۔ عالم سبر جان کے ہاں ‪ 0‬پب نے ہوئے جن میں مبر جی جان‪ ،‬دمحم جان اور ققبر‬
‫جان سامل ہیں۔‬

‫عالم علی جان کے ہاں ‪ 2‬پب نے ہوئے جن میں جم تعت علی جان اور مبر اجمد جان سامل ہیں‪ ،‬مبر اجمد جان‬
‫ع تاسی ئے ‪1901‬ء میں پ بت ہللا سرتف کی زپارت کے ل نے پ تدل سفر ک تا اور اتکا ہاں اپک پب تا ہوا جسکا پام‬
‫سلطان اجمد جان رکھا گ تا مگر اپکی وفات جوائی میں ہی ہوگتی جسکی وجہ سے اپکی نسل آگے بہیں جلی۔ عالم‬
‫علی جان کے دوسرے پب نے جم تعت علی جان جو کہ مبرے خڑ داد ہیں بہ گاؤں کے بمبردار ت ھی رہے ہیں‬
‫اسی وجہ سے ابہیں بمبردار جم تعت جان ت ھی کہا جاپا ہے‪ ،‬لویر نبروٹ یر آ پکے پام یر ہی آ پکے آپائی عالقے‬
‫مجلہ پاپڈی کا پام پاپڈی جم تعت جان ہے۔ سردار جم تعت علی جان کی قبر مجلہ ڈبہ‪،‬شہروڑہ ایر نبروٹ میں‬
‫ہے۔‬

‫بمبردارابہ تطام سرکل نبروٹ میں*‬


‫ل‬
‫عب تدہللا علوی مرجوم کھ نے ہیں کہ خب اپگریز یرضعبر یر فاتض ہوئے پو ابہوں ئے معلپہ دور جکومت میں‬
‫موجودہ دپوان کے تطام کو جیم کرکے بمبردارابہ تطام م تعارف کرواپا۔ بمبردار گاؤں کا فاپل اعیماد اور ذمہ دار‬
‫شحص کو مفرر ک تا جاپا ت ھا جسکا یراہ راست تعلق مقامی ت ھائے کی اپ تطامپہ اور ضلعی اپ تطامپہ سے ہوپا ت ھا۔‬
‫گاؤں کے خرگے میں اسی کا ق تضلہ نسلیم ک تا جاپا ت ھا اور زمین کی خرپد و قروخت اور مب تقلی اسی کے جکم سے‬
‫ہوئی ت ھی۔ ا پ نے عالقے میں امن و امان اور فاپون کی پاالدستی کو فایم رکھ تا بمبردار کی ذمہ داری ت ھی۔ بمبردار‬
‫کے ماتحت جار سق تد ہوش تعتی گاؤن کے معززین اور جھ کوپوال ہوئے تھے‪1892 ،‬ء پک یراہ راست‬
‫بمبردارابہ تطام اپگریز جکومت کے طرز عمل یر جل تا رہا اور ت ھر اس میں کچھ پتدپل تاں کی گتی مگر آج ت ھی‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪54‬‬

‫بمبردارابہ تطام اپتی ج نب بت سے جل رہا ہے۔ سرکل نبروٹ میں کتی لوگ گاؤں کے بمبردار مبنحب ہوئے مگر‬
‫ان سب کا تعلق ایر نبروٹ سے ہی رہا ہے۔‬

‫بمبردار جم تعت علی جان کے ‪ 7‬پب نے ہوئے جن میں علی مرد جان‪ ،‬پوسہ جان‪ ،‬پور جان‪ ،‬مبر زمان جان سامل‬
‫ہیں۔‬

‫علی مرد جان ‪ ،‬بمبردار جم تعت علی جان ع تاسی کے سب سے یڑے پب نے تھے جو ا پ نے والد کے تعد بمبردار مفرر‬
‫ہوئے‪ ،‬ج تکے تعد ا پکے یڑے پب نے فلتدر جان بمبردار پ نے اور اپکی اوالد میں بمبرداری جاری ہے۔ علی مرد جان‬
‫کے ہاں ‪ 0‬پب نے ہوئے جن میں فل تدر جان ‪ ،‬سک تدر جان‪ ،‬کاال جان‪ ،‬کاکا جان اور اکرم جان سامل ہیں۔‬
‫بمبردار علی مرد جان ع تاسی کی وفات ‪1821‬ء میں ہوئی اور آپکی قبر مجلہ خبر‪،‬شہروڑہ نبروٹ میں ہے۔‬

‫سرزمین نبروٹ میں بہال اپگریزی سکول*‬

‫مسہور خرپلسٹ اور مؤرخ ج تاب عب تدہللا علوی مرجوم آف نبروٹ ئے ا پ نے پالگ پارتخ نبروٹ میں سرکل‬
‫نبروٹ کی پارتخ اور اس میں آپاد بمام ع تاسی یرادرپوں کی پارتخ اور تعارف لکھا ہے۔ ج تاب عب تدہللا علوی‬
‫ل‬
‫مرجوم ا پ نے پالگ میں کھ نے ہیں کہ پوپین کونسل پلک میں اپگریز جکومت کی جاپب سے اسکول کھوال گ تا جسکی‬
‫پب تاد ‪1989‬ء میں رک ھی گتی۔ سرکل پکوٹ کے لوگوں کے ل نے اپگریز جکومت کی جاپب سے بہ بہال تحفہ ت ھا مگر‬
‫پدقشمتی سے وہاں کے لوگوں کی عدم پوجہی اور ئےیرواہی کے سبب ‪1817‬ء پک وہاں یر کوئی طالب علم‬
‫داجل پا ہوسکا جسکے پاغث جکومت سرجد ئے اس اسکول کو پ تد کرئے کا ق تضلہ ک تا۔‬

‫نبروٹ کے معززین عالقہ کے اپک وفد جن میں ولی اجمد جان ‪ ،‬دادا بمبردار علی مرد جان‪ ،‬مبر جتدر جان و دپگر‬
‫ئے ڈ پتی کمشبر ہزارہ کب نین سی‪-‬ئی ت ھامسن سے اپ بٹ آپاد میں مالفات کی اور ان سے اس اسکول کو نبروٹ‬
‫میں مب تقل کرئے کی درجواست کی۔ ساتھ ہی اسکول کے ل نے پلڈپگ اور مقامی اس تاپذہ د پ نے کا اعالن ت ھی‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪55‬‬

‫ک تا جسکے پاغث سرزمین نبروٹ میں بہال اپگریزی اسکول بمقام تگلوپ تاں سقٹ ہوا۔ کوہ مری کی سرزمین یر‬
‫‪1997‬ء میں اوس تاء میں بہال اسکول کھوال گ تا ۔ ‪1989‬ء میں پکوٹ‪ ،‬رپالہ جانستور اور پوئی دلولہ میں اسکول‬
‫کھولے گ نے جن میں سے رپالہ سے اسکول کو ‪1817‬ء میں نبروٹ میں سقٹ کردپا گ تا۔‬

‫اکرم جان مبرے یرداد ہیں جو بمبردار علی مرد جان ع تاسی کے سب سے جھوئے پب نے تھے۔ آپ کی پارتخ‬
‫وفات ‪1891‬ء ہے اور آپکی قبر مجلہ خبر‪،‬شہروڑہ نبروٹ میں ہے۔ دمحم اکرم جان ع تاسی کے ‪ 0‬پب نے ہوئے‬
‫جاجی میسی دمحم اق تال جان‪ ،‬جاجی دمحم ع تاس جان‪ ،‬جاجی دمحم گل زمان ۔ دمحم گل زمان ع تاسی مبرے دادا ہیں‬
‫ج تکے ‪ 2‬پب نے ہوئے گل رجمان مبرے والد اور مب بب الرجمان مبرے چجا۔ گل رجمان کے ‪ 2‬پب نے ہوئے جن‬
‫میں اسامہ علی ع تاسی )راقم( اور انس ع تاسی سامل ہیں۔‬

‫مبرا شجرہ نسب پوں ہے‬

‫اسامہ علی ع تاسی این گل رجمان ع تاسی این گل زمان ع تاسی این اکرم جان ع تاسی این بمبردار علی مرد‬
‫جان ع تاسی این بمبردار جم تعت علی جان ع تاسی این عالم ٰعلی جان ع تاسی این پوانس جان ع تاسی‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪56‬‬

‫شجرہ نسب خاندان عباسیہ‪ ،‬قبیلہ ڈھونڈ عباسی‪،‬‬


‫آل عباس ابن عبدالمطلب عم رسول ہللا‬
‫( نوائیسال چنگسال لہرآل رتنال ڈھونڈ عباسی )‬

‫عبدالمطلب رض (حضور پاک کے چچا جان و جلیل‬ ‫حضرت عباس ابن‬


‫القدر صحابی رسول – جدامجد خاندان عباسیہ)‬
‫المعروف ابن عباس رض (حضور پاک کے چچازاد بھائی و‬ ‫حضرت عبدہللا‬
‫جلیل القدر صحابی رسول‪ ،‬مفسر قرآن و راوی احادیث رسول)‬
‫ابو محمد علی السجاد‬
‫(بانی تحریک دعوت عباسیہ)‬ ‫ابو عبدہللا محمد‬
‫(اول خلیفہ خالفت عباسیہ)‬ ‫ابو العباس عبدہللا السفاح‬
‫(امیر العمراء سندھ و خراسان)‬ ‫امیر ابو سعید محمد‬
‫سعید‬
‫عبدہللا تخت‬
‫ہارون الرشید عادل‬
‫ابو اسحاق معظم‬
‫ابو الفضل‬
‫المرفق‬
‫ابو العباس‬
‫نوح خان‬
‫طائق شاہ المعروف طائف خان‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪57‬‬

‫ساالر سردار ضراب خان عباسی (حاکم صوبہ ہرات و سپہ ساالر افواج‬ ‫سپہ‬
‫عباسیہ‪ ،‬جدامجد خاندان عباسیہ شمالی پاکستان‪ ،‬مزار بمقام درکوٹ‪ ،‬کہوٹہ)‬
‫(مزار بمقام درکوٹ‪ ،‬کہوٹہ)‬ ‫سردار اکبر غئی خان‬
‫خان (مورث اعلی ڈھونڈ‪ ،‬گیہال‪ ،‬جسگام عباسی خاندان)‬ ‫کہوندر‬
‫(مزار بمقام کلیام شریف)‬ ‫کلورائے خان‬
‫کوند خان‬
‫نکودر خان‬
‫دلیل خان المعروف دلیر خان‬
‫رائب خان المعروف نائب خان‬
‫المعروف ڈھونڈ خان (مورث اعلی ڈھونڈ‬ ‫سردار شاہ ولی خان عباسی‬
‫عباسی‪ ،‬مزار بمقام شاہ رکن عالم ملتان)‬
‫(مزار بمقام جلہاری‪ ،‬ضلع پلندری آزاد‬ ‫سردار حسن خان المعروف جھس خان‬
‫کشمیر)‬
‫گالب خان‬
‫میر خان‬
‫ڈھمٹ خان (مورث اعلی آل دادا ڈھمٹ‬ ‫پیر رحمت خان عباسی المعروف دادا‬
‫خان‪ ،‬مزار بمقام دناہ‪ ،‬گھوڑا گلی مری)‬
‫پمی خان‬
‫جاگ خان المعروف چگا خان‬
‫حماد الملک تولک خان‬
‫المعروف دادا رتن خان (مورث اعلی رتنال ڈھونڈ‬ ‫سردار عبدالرحمان خان‬
‫عباسی‪ ،‬مزار بمقام چمن کوٹ‪ ،‬دھیرکوٹ آزاد کشمیر)‬
‫(مورث اعلی لہرآل برادری)‬ ‫لہر خان‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪58‬‬

‫شیخ خان المعروف شیخو خان‬


‫(مورث اعلی چنگسال برادری)‬ ‫سردار چنگیز خان المعروف دادا چنگس خان‬
‫ادھاری خان المعروف دارا خان‬
‫ہیبت خان‬
‫سید عالم خان المعروف سیدا خان‬
‫(مورث اعلی سال مال برادری)‬ ‫سالم خان‬
‫طائر خان‬
‫شاہ محمد خان‬
‫(مورث اعلی نوائیسال برادری)‬ ‫سردار نوائس خان عباسی‬
‫غالم علی خان عباسی‬
‫نمبردار جمیعت علی خان عباسی‬
‫نمبردار علی مرد خان عباسی‬
‫محمد اکرم خان عباسی‬
‫محمد گل زمان عباسی‬
‫گل رحمان عباسی‬
‫اسامہ علی عباسی‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪59‬‬

‫تعارف؛‬ ‫خالفت عباسیہ کا مختصر‬


‫*"خالفت عباسیہ" (خالفت بنو عباس‪ /‬عباسی خاندان‪ /‬آل عباس ابن‬
‫عبدالمطلب عم رسول ہللا)*‬
‫*تاریخ آغاز ‪ 843 *:‬عیسوی‬
‫*تاریخ اختتام ‪ 9023 *:‬عیسوی‬
‫*کل عرصہ ‪ 292 *:‬سال‬
‫*خطہ ‪ *:‬عراق‬
‫*خاندان ‪ *:‬عباسی ‪ /‬بنو عباس بنی ہاشم ‪ /‬آل عباس ابن عبدالمطلب عم‬
‫رسول ہللا‬
‫*کل رقبہ خالفت عباسیہ ‪ *:‬ایک کروڑ گیارہ الکھ مربع کلومیٹر‬
‫*حدود خالفت ‪ *:‬سندھ پاکستان تا مراکش شمالی افریقہ بشمول وسطی‬
‫ایشیائی ممالک‪ ،‬ثمرقند‪،‬بخارا تا جزیرہ نما عرب ممالک‪ ،‬یمن تک‬
‫*کل خلفاء ‪88 *:‬‬
‫*دارلخالفہ ‪ *:‬بغداد‪،‬عراق ‪ -‬سامراء‪ ،‬عراق‬
‫موجودہ دور کے لحاظ سے خالفت عباسیہ میں شامل ممالک کے نام‪ :‬سندھ‬
‫پاکستان‪ ،‬افغانستان ‪ ،‬تاجکستان‪ ،‬کرغیزستان‪ ،‬قازقستان‪ ،‬ازبکستان‪،‬‬
‫ترکمانستان‪ ،‬آذر بائیجان‪ ،‬آرمینیا‪ ،‬جارجیا‪ ،‬ترکی‪ ،‬ایران‪ ،‬عراق‪ ،‬قطر‪ ،‬کویت‪،‬‬
‫بحرین‪ ،‬متحدہ عرب امارات‪ ،‬سعودی عرب‪ ،‬یمن‪ ،‬عمان‪ ،‬اردن‪ ،‬شام‪ ،‬فلسطین‪،‬‬
‫لبنان‪ ،‬مصر‪ ،‬لیبیا‪ ،‬سوڈان‪ ،‬تیونس‪ ،‬الجیریا‪ ،‬مراکش‬
‫مصر میں مملکوک سلطنت میں بحیثیت خلیفة المسلمین‪9023:‬ء تا ‪9240‬ء‬
‫کل عرصہ*‪ 034 :‬سال‬
‫امیر المومنین و خلیفة المسلمین کی حیثیت سے خاندان عباسیہ کا کل‬
‫عرصہ‪ :‬تقریبا ‪ 322‬سال‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪60‬‬

‫انکے نام‪*:‬‬ ‫*عباسی خلفاء اور‬


‫پہال خلیفہ و بانی خالفت عباسیہ‪:‬‬
‫ابو عباس عبدہللا السفاح عباسی بن محمد بن علی بن عبدہللا بن عباس بن‬
‫عبدالمطلب رض‬
‫‪ 0‬خلیفہ‪ :‬ابو جعفر المنصور عباسی بن محمد بن علی‬
‫‪ 8‬خلیفہ‪ :‬ابو عبدہللا محمد المھدی عباسی‬
‫‪ 4‬خلیفہ‪ :‬موسی الھادی عباسی‬
‫‪ 2‬خلیفہ‪ :‬ابو جعفر ہارون الرشید عباسی‬
‫‪ 1‬خلیفہ‪ :‬امین الرشید عباسی‬
‫‪ 8‬خلیفہ‪ :‬مامون الرشید عباسی‬
‫‪ 3‬خلیفہ‪ :‬ابو اسحاق معتصم باهلل عباسی‬
‫‪ 1‬خلیفہ‪ :‬ابو القاسم ہارون واثق باهلل عباسی‬
‫‪ 92‬خلیفہ‪ :‬ابو الفضل جعفر متوکل علی ہللا عباسی‬
‫‪ 99‬خلیفہ‪ :‬ابو عبدہللا محمد منتصر باهلل عباسی‬
‫‪ 90‬خلیفہ‪ :‬ابو العباس متسعین باهلل عباسی‬
‫‪ 98‬خلیفہ‪ :‬معتز باهلل عباسی‬
‫‪ 94‬خلیفہ‪ :‬ابو اسحاق محمد مہتدی باهلل عباسی‬
‫‪ 92‬خلیفہ‪ :‬معتمد علی ہللا عباسی‬
‫‪ 91‬خلیفہ‪ :‬ابو عباس معتضد باهلل عباسی‬
‫‪ 98‬خلیفہ‪ :‬ابو محمد علی مکتفی باهلل عباسی‬
‫‪ 93‬خلیفہ‪ :‬ابو الفضل جعفر مقتدر باهلل عباسی‬
‫‪ 91‬خلیفہ‪ :‬ابو منصور محمد قاھر باهلل عباسی‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪61‬‬

‫‪ 02‬خلیفہ‪ :‬ابو العباس محمد راضی باهلل عباسی‬


‫‪ 09‬خلیفہ‪ :‬متقی هلل عباسی‬
‫‪ 00‬خلیفہ‪ :‬ابو القاسم عبدہللا مستکفی باهلل عباسی‬
‫‪ 08‬خلیفہ‪ :‬ابو القاسم فضل مطیع ہللا عباسی‬
‫‪ 04‬خلیفہ‪ :‬ابوبکر عبدالکریم طائع هلل عباسی‬
‫‪ 02‬خلیفہ‪ :‬ابو عباس احمد قادر باهلل عباسی‬
‫‪ 01‬خلیفہ‪ :‬ابو جعفر عبدہللا قائم بامر ہللا عباسی‬
‫‪ 08‬خلیفہ‪ :‬ابو القاسم عبدہللا مقتدی بامرہللا عباسی‬
‫‪ 03‬خلیفہ‪ :‬ابو عباس احمد مستظہر باهلل عباسی‬
‫‪ 01‬خلیفہ‪ :‬مسترشد باهلل عباسی‬
‫‪ 82‬خلیفہ‪ :‬راشد باهلل عباسی‬
‫‪ 89‬خلیفہ‪ :‬محمد مقتفی المرہللا عباسی‬
‫‪ 80‬خلیفہ‪ :‬مستنجد باهلل عباسی‬
‫‪ 88‬خلیفہ‪ :‬مستضی بامرہللا عباسی‬
‫‪ 84‬خلیفہ‪ :‬ناصر لدین ہللا عباسی‬
‫‪ 82‬خلیفہ‪ :‬ظاہر بامرہللا عباسی‬
‫‪ 81‬خلیفہ‪ :‬ابو جعفر مستنصر باهلل عباسی‬
‫‪ 88‬خلیفہ و آخری خلیفہ خالفت عباسیہ ‪ :‬مستعصم باهلل عباسی‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬
‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬ ‫‪62‬‬

‫اختتامیه‬
‫میں خاندان عباسیہ کے محسن سابقہ چیف جسٹس ڈوگرہ ریاست پونچھ‪،‬‬
‫کشمیر سردار محمد اکرم خان عباسی آف چمیاٹی‪ ،‬آزاد کشمیر مصنف آئینہ‬
‫قریش سن اشاعت ‪9191‬ء‪ ،‬سردار میر اکبر خان عباسی آف چمیاٹی‪،‬آزاد‬
‫کشمیر مصنف کتب تاریخ بہر جہاں و تاریخ ہفت گنج سن اشاعت ‪9182‬ء‪،‬‬
‫‪9181‬ء‪ ،‬سیشن جج سردار ایوب خان عباسی آف چمیاٹی‪ ،‬آزاد کشمیر مصنف‬
‫کتاب عباسی شمالی پاکستان میں سن اشاعت ‪9182‬ء‪ ،‬کیپٹن اشرف خان‬
‫عباسی آف چڑالہ‪ ،‬آزاد کشمیر مصنف النساب القبائل اکبریہ جلد اول و دوم‬
‫سن اشاعت ‪9132‬ء‪ ،‬تاریخ کوہ مری از نور الہی عباسی کو خراج تحسین‬
‫پیش کرتا ہوں جنہوں نے خاندان عباسیہ شمالی پاکستان کی تاریخ کو محفوظ‬
‫کیا اور اپنی کتب کے زریعہ لوگوں تک اپنے خاندان کی تاریخ کو پہنچایا۔ ہللا‬
‫رب العالمین انکی کامل بخشش و مغفرت فرمائیں اور انکے درجات کو بلند‬
‫فرمائیں۔ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان پر تحقیقی بنیادوں پر کام کرنے والے‬
‫محترم ریاض الرحمان ساغر‪ ،‬مصنف تاریخ عباسیہ جلد اول و دوم کی‬
‫کوششیں بھی قابل فخر اور تحسین کے الئق ہیں جو نئی نسل کو اپنے خاندان‬
‫کی تاریخ سے واقفیت میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔ تاریخ میں میری‬
‫دلچسپی کے سفر کا آغاز ‪0292‬ء میں شروع ہوا‪ ،‬تاریخ اسالمیہ و تاریخ‬
‫خالفت عباسیہ اور تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان و شجرہ نسب میں‬
‫میرے اس سفر کا اختتام ‪0209‬ء کو ہوا چاہتا ہے جہاں زندگی کے تئیس‬
‫برس گزر جانے کے بعد باآلخر ‪0209‬ء کو‪ ،‬میں یہ کتابچہ مکمل کررہا ہوں۔‬
‫خاندان عباسیہ شمالی پاکستان کے متعلق میری معلومات میری ڈائری میں‬
‫محفوظ ہوتی رہی اور باآلخر ‪ 0209‬ء میں ان معلومات کو باقاعدہ کتابی شکل‬
‫دینے کا سوچا تاکہ یہ معلومات آئندہ آنے والی نسلوں کے لیے محفوظ رہیں‬
‫اور خاندان عباسیہ کے دیگر افراد ان معلومات سے استفادہ حاصل کرسکیں۔‬
‫والسالم؛ اسامہ علی عباسی سکنہ بیروٹ کالں‪ ،‬تحصیل و ضلع ایبٹ آباد‬
‫براستہ مری‬

‫ہرات سے کشمیر تک‪ ،‬تاریخ خاندان عباسیہ شمالی پاکستان از اسامہ علی عباسی‬

You might also like