You are on page 1of 4

‫بسم ہللا الرحمٰ ن الرحیم‬ ‫صفحہ‪02/01 :‬‬

‫آپ کا صفحہ“‪ ،‬جنگ سن ڈے میگزین‪ ،‬اشاعت‪ 13 :‬اکتوبر ‪2019‬ء”‬

‫پُورے میگزین میں محض ایک غلطی‪،‬عربی لفظ” ُمشک“کو صفحہ‪،4:‬کالم ‪4‬پر”موئنث“ لکھ دیا گیا‪،‬‬

‫بے شک!! سن ڈے میگزین‪ِ ”،‬مث ِل ُمشک“ ہے‪ ،‬ڈاکٹر مجیب ظفرانوارحمیدی‬

‫کر ہللا‪ ،‬جنگ”سن ڈے میگزین“ کا ‪ /13‬اکتوبر ‪19‬ء کا شمارہ‬


‫ش ِ‬‫وعلیکم السالم ؒ وبرکاتہ‘!! صد ُ‬
‫شمارے میں ”لفظ“ کی تقدیس‪”،‬تحریر“کی ُحرمت‪”،‬اپنے ماضی کو فراموش کردینے اور‬ ‫پڑھ لیا‪،‬مکمل ُ‬
‫اقدار سے محرومی کا کرب“سایہ فگن تھا‪،‬‬

‫سرورق اور اُس کی للچا‪ ،‬چونکا دینے والی ُ‬


‫سرخیاں‪ ،‬ٹِیم کی بیداریئ مغز کے دالئل ہیں‪،‬‬
‫شمارے کا ”لے آؤٹ“ اور”گیٹ اَپ“ بھی کم نہیں‪”،‬نئی کتابوں“پر تبصرہ بالکل ُجداگانہ اُسلوب کا حامل‬
‫گوش تعارف“کا بھرپور نفس‬ ‫ہے‪.....‬مدیرہ کے ناقدانہ قلم نے نہ صرف‪،‬ہرکتاب کے نظر نامے میں ” ِ‬
‫پُھونکا‪ ،‬بلکہ اِس ہفتہ کتابوں کے مصنفین میں ایسے جیّد اور مستند نام پڑھنے کو ملے‪ ،‬جن کی تحریر‬
‫پڑھتے‪ ،‬سمجھتے‪ ،‬عمل کرتے زمانہ بیتا‪ ،‬جناب احفاظ الرحمٰ ن‪ ،‬پروفیسر عفت ُگل اعزاز(اُردو اد ِ‬
‫ب‬
‫اطفال کا معتبرنام) و دیگر کی کتابوں پر تبصرہ ویسے بھی سہل نہ تھا‪،‬جس پائے کے الفاظ ہوں گے‪،‬‬
‫اُسی اعال معیار کا بھرپور تعارف کرایا گیا‪ ،‬جس میں اُردو ادب کے ماضی کے کئے گوشے روشن‬
‫کردئے گئے اور بہترین ادبی حوالوں کو موضوعِ تعارف بنادیا گیا‪ ،‬اِس پائے کا تبصرہ‪ ،‬سن ڈے‬
‫میگزین میں اِس سے قبل نھیں پڑھا تھا‪،‬‬

‫ایک ”کشمیرن“ ُمدیرہ‪ ،‬اِس معیارکی منجھی اُردو لکھ رہی ہے‪ ،‬کہ‪ ،‬جس معیاری میزان میں‬
‫ایک منجھا ہوا اُردو پروفیسر یا محقق اپنے لفظوں کو تولتا‪ ،‬پرکھتا ہے‪ .....‬ستم یہ کہ‪ ،‬ادبی دُنیا‪ ،‬اُس‬
‫خاتون کو محض ”نرجس ملک“ کا نام دے رہی ہے‪ ،‬عجب حیرانی ہے‪ ،‬کچھ پریشانی ہے کہ آخر جناب‬
‫محمود شام ؔ کی ایسی کون سی شاگردہ ہے‪ ،‬جوپروفیسر منصور خان کو بھی ”سر“ کہتی اور لفظوں‬
‫سے گویا کھیلتی ہے؟؟کون ہوسکتا ہے؟؟ خیر‪....‬آپ‪ ،‬ایک اہم ترین کشمیری اد بی و تحقیقی شخصیت‬
‫پروفیسر ڈاکٹر آفتاب احمد خان (انجمن ترقیئ اُردو) کو فراموش کررہی ہیں‪ ،‬مالقات شایع‬
‫!کروائیے‪،‬شکریہ‬

‫سحرقائم کررہے‬ ‫منور مرزا صاحب ”ملکی معیشت“ کی بدحالی پر الفاظ و اصطالحات کا َ‬
‫سرخی ہے‪”:‬آرمی چیف‬ ‫ہیں‪،‬لیکن تجزیہ کی ایک ہی تصویر سر اُٹھا اُٹھا کر بین کررہی ہے۔ جس کی ُ‬
‫سن رہے ہیں!!“‪ ،‬یہ کیپشن ہے یا بم کا دھماکا ؟؟؟ یا تباہ حال معیشت کی‬
‫کارباری برادری کے مسائل ُ‬
‫تصویر پر ہزاروں واٹ کی روشنی‪ ،‬جو تمام سیاہ کاریوں اور بناوٹوں کو روشن ترین کئے دے رہی‬
‫جالب لکھ گئے‪ ،‬ریاض شاہد گواہ کرگئے؟‬ ‫ؔ‬ ‫ہے؟کیا کہیں؟ کیا لکھیں؟؟ وہی الفاظ؟ جو فیض ؔ صاحب یا‬

‫یوم ُخوراک سے متعلق جامع‬


‫جامعہئ کراچی کے ڈاکٹر سیّد غفران سعیدصاحب نے عالمی ِ‬
‫لکھا‪،‬ڈاکٹر نے ”ملٹائی سیکٹر اسٹریٹجیز“ کی افادیت پر روشنی بھی ڈالی‪،‬اس پائے کی تحقیق‪”،‬امریکن‬
‫جرنل اوف اسالمک سوشل سائنسز“ کے مجلّوں میں پڑھی‪ ،‬یا اب سنڈے میگزین میں دیکھی‪،‬مضمون‬
‫کی سب سے بہترین بات‪”،‬استعمال ُ‬
‫شدہ اشیاء“ کو از سر نو ”کار آمد“ بنانا ہے‪،‬جس پر نہایت مختصر‬
‫! لکھا گیا‪ ،‬اسی موضوع پر مضمون لکھوائیے‪ ،‬واہ‪،‬وا‬

‫قصص االنبیاء“ میں اِس ہفتہ محمود میاں نجمی صاحب‪”،‬جامع مسجد اُمیہ“(دِمشق) میں واقع ”‬
‫یحیی علیہ السالم کا تذکرہ الئے‪،‬سورہئ مریم کی ساتویں آیت‬
‫ٰ‬ ‫یحیی ؑکے نقش سے مزین‪،‬حضرت‬ ‫ٰ‬ ‫مزار‬
‫ِ‬
‫جالدی سازش پر منتج‬ ‫سے شروع مضمون کو‪،‬بغیر حاللے‪،‬سابق شوہر کے ساتھ رہنے والی عورت کی ّ‬
‫صطفے ﷺ میں دوسرے‬ ‫ٰ‬ ‫انتقام عورت سے کانپ اُٹھا‪ِ ،‬‬
‫سفر معراجِ ُم‬ ‫ِ‬ ‫کیا گیا‪ُ ،‬روح لرز گئی اور وجود‪،‬‬
‫آسمان پر‪ ،‬رسول ہللا ﷺ سے مالقات فرمانے والے‪ ،‬ہللا کے برگزیدہ پیغمبر‪،‬جو کلمہئ حق کہنے پر‪،‬‬
‫یحیی“ پُکارے گئے‪،‬کا تذکرہئ پُرنُور آسان نہ‬
‫بعد ِ شہادت بھی‪ ،‬ہمیشہ کے لئے زندہ ہوجانے پر ” ٰ‬
‫تھا‪،‬نجمی صاحب‪ ،‬ماشاء ہللا یہاں بھی ٹاکم ٹوک اُترے‪،‬نجمی بھائی صاحب! سر!! ” ُمشک“(عربی)‬
‫! ُمذ ّکر لفظ ہے(دیکھئے‪ ،‬صفحہ ‪،۴‬کالم ‪ ،۴‬سطر ‪،)۴‬شکریہ‬

‫طلعت عمران نہایت جداگانہ‪ ،‬تاریک سیاسی گوشے پر روشنی ڈال رہے ہیں اور بھارتی‬
‫حکومت کی ایک اور گھناؤنی سازش ”اصالح کی آڑ میں ُمسلم ثقافتی نسل ُکشی“ کو بیان کررہے ہیں‪،‬‬
‫مضمون نہایت اہمیت اور ”ٹاک شوز“‪ ،‬فورمز‪ ،‬سیمینارز اور ورکشاپس کے لئے بہترین عنوان کا حامل‬
‫ہے‪،‬فی الوقت جنوبی ایشیأ میں پاک بھارت تعلقات کے درمیان ”مدبرانہ سیاست“کم اور ”تعصب کی‬
‫آتشیں خلیج“ زیادہ حائل ہے‪ ،‬سیاسی اخالقیات کا جنازہ نکل چکا ہے‪ ،‬رقابت نے مقابل ممالک کے‬
‫سربراہان کی نگاہوں کو ِخیرہ کردیا ہے‪ ،‬کور بینی عام ہے اور دماغ عجب اوہام میں گرفتار‪ ،‬یہ کسی‬
‫اعال راہ نُما‪ ،‬حکمراں کا شعار نھیں! لگتا ہے‪ ،‬دونوں منھ کی کھائیں گے‪ ،‬دُنیا میں مزید تماشا بنیں گے‬
‫اور مفاد پرست عالمی ٹولہ‪ ،‬اپنے مفاد ات کے حصول کے لئے اِن احمقوں کو ہر طرح سے استعمال‬
‫کرے گا‪،‬‬

‫ماہر تعمیرات محمود احمد خان سے ملوایا‪ ،‬پڑھ کر‬


‫منور راج پُوت صاحب نے گوادر کے ِ‬
‫احساس ہوا کہ موجودہ حکومت کو”النے والوں“نے برسوں اِس حکومت کو سجانے کے لئے ریاضت‬
‫کی ہے‪ ،‬ملک کے ہر گوشے سے ایک ہی ذہنی معیار کے افراد کو پہلے سے تیار کرکے‪،‬اُن کو متعین‬
‫کردیا گیا‪ ،‬یہ کام برسوں کی‬

‫صفحہ‪02/02:‬‬

‫ریاضت پر مشتمل ہے‪ ،‬جس نے بھی یہ بساط جمائی‪ ،‬بڑا سوچ سمجھ کر نصب کی‪،‬کہ‪ ،‬کہیں‬
‫جھول نہ رہ پائے‪ ،‬پھر بھی منور مرزا بے چارے ”ملکی معیشت“پر”قلموں“ پہروں‪ ،‬رورہے ہیں؟؟‬

‫مرکزی صفحات پر عالیہ کاشف عظیمی کا رائٹ اَپ پڑھ کر چونکنا الزمی تھا‪ ،‬تحریر میں‬
‫!!”نرجس ملک“ کے قلم کی گہری چھاپ نے چونکنے پر مجبور کردیا‪،‬بہت عمدہ لکھا‪،‬شاباش‬
‫عبد ہللا ثالث“ کی ‪ 14‬قسطیں (شایع) ہوگئیں‪ ،‬موجودہ قسط میں ہاشم ندیم بڑے پتے کی بات کہہ ”‬
‫گئے کہ‪”،‬زندگی بچھڑنے والوں کی طویل فہرست“ کا نام ہے‪”،‬دیکھیں کیا گزرے ہے قطرے پہ گہر‬
‫غالب‬
‫‪)،‬ہوتے تک“( ؔ‬
‫نجم الحسن عطاء کو مختصر جگہ ملی‪ ،‬لیکن اُس محدود ُگنجائش میں بھی ایک کتاب پڑھا‬
‫گئے‪”:‬شعبہئ صحت‪ ،‬عرصہ دراز سے بیمار ہے!“عنوان‪ِ ،‬چ ّالتی خبر ہے اور محکمہ کی زبوں حالی‬
‫کا اعالن بھی‪ ،‬بہت ُخوب تحریر‪،‬‬

‫نعیم صدیقی کو برسوں بعدپڑھا‪ ،‬اَب‪ ،‬سن ڈے میں کشمیر کے حوالے سے تحریر الئے اور‬
‫مقبوضہ کشمیر کے کئی مسائل‪ ،‬چھوٹے سے مضمون میں پیش کئے‪،‬‬

‫ص ّحی ساز و سامان“(ہیلتھ اینڈ فٹنس) میں ڈاکٹر حسن آفریدی ”گٹھیا“ یا ہڈیوں کی ٹی بی اور ”‬
‫ڈاکٹر فوزیہ وقار آلُودہ پانی سے متعلق بہترین آگاہی دے رہے ہیں‪،‬‬

‫ت قلم‬
‫پیارا پیارا ”پیارا گھر“‪ ،‬اِس ہفتے عروسہ رفیع‪ ،‬شاہین انجم اور فرحت عباس کے رشحا ِ‬
‫سے آراستہ ہے‪ ،‬عروسہ کی تحریر میں بھی‪ ،‬نئی نسل تک ماضی کی روشن اور متنفس اقدار اور‬
‫روایات کہ منتقل نہ ہونے کا درد موجود ہے‪،‬اِس مضمون نے رات سوتے وقت‪ ،‬کسی لوری کا کام سر‬
‫انجام دیا‪ ،‬نیند بغیر کسی گولی‪ ،‬کیپسول‪ ،‬گہری سے گہری ہوتی چلی گئی‪،‬حیدر آباد (دکھن) کے روایتی‬
‫کھانوں نے بھرپُور ذائقہ جمایا‪،‬‬

‫ناقاب ِل فراموش“ میں محترمہ رعنا فاروقی‪ ،‬اس معیار کی کہانیوں کو سجا سنوار کر پیش فرما ”‬
‫رہی ہیں‪ ،‬جو کسی زمانے میں نئی نسل کی کردار سازی اور شخصیت سنواری کی دلیل ہوا کرتیں‬
‫اورب ّچوں کے پاکستانی رسائل و جرائد کی زینت بنا کرتیں‪ ،‬اِن مساعی میں محمدی بیگم ہوں‪،‬بیگم ثاقبہ‬
‫رحیم الدین ہوں‪ ،‬محترمہ نشاط آپا ہوں‪،‬محترمہ مہناز رحمٰ ن ہوں‪ ،‬محترمہ زیبا برنی ہوں‪ ،‬محترمہ شمع‬
‫زیدی ہوں‪،‬محترمہ صفیہ ملک ہوں‪ ،‬محترمہ سیّدہ نقوی ہوں‪،‬محترمہ بنت مجتب ٰی مینا ہوں‪ ،‬خود رعنا‬
‫زریں و دیگر‪.....‬اِن تمام خواتین نے‬
‫فاروقی صاحبہ ہوں‪،‬محترمہ صوفیہ یزدانی ہوں یا محترمہ شائستہ ّ‬
‫ملک میں تازہ دم‪ ،‬پُر فکر ادیبوں کی وہ فوج ظفر موج تیار فرمادی‪ ،‬جسے لفظ کی تقدیس اور تحریر کی‬
‫ت عمل“(حافظ عبد المنان) کے واقعات کے تسلسل اور‬ ‫ُحرمت کا احساس تھا‪ ،‬ڈائجسٹ کہانی ”مکافا ِ‬
‫منظر نامے کی تعریف نہ کرنا زیادتی ہوگی‪،‬اسی طرح سیف ہللا کی کہانی بھی آپ اپنا تعارف ہوئی‪،‬‬

‫عجیب بات ہم نے محسوس کی ہے‪ ،‬کہ”بچوں کا جنگ“ کی‪ ،‬کبھی کوئی خاتون ُمدیرہ نھیں‬
‫بنیں؟؟‬

‫آپ کا صفحہ“ وہ گہرا پُرسکون سانس ہے‪ ،‬جو یقینا پُورا شمارہ سجادینے کے بعد‪ ،‬ٹیم کے ”‬
‫احساس تشکر ثابت ہوتا ہوگا‪ ،‬کہ‬
‫ِ‬ ‫‪:‬ذہنوں‪ ،‬دِلوں اور قلموں کا‬

‫آج کا دن بھی عیش سے گزرا ‪ +‬سر سے پا تک بدن سالمت ہے (جون ایلیا)“‪”،‬اس ہفتے“ آپ نے ”‬
‫میری ذمہ داری کا بوجھ مزید بڑھا دیا‪،‬شکریہ! ویسے یہ ”پروفیسر مخلوق“کسی ُکرسی ُورسی کی تمنا‬
‫نھیں رکھا کرتی‪ ،‬صدیوں نھیں بیٹھا کرتی اور جب‪،‬بیٹھ جاتی ہے تو‪ُ ،‬کرسی نھیں چھوڑتی‪ ،‬اِس ُگھمن‬
‫یں‪،‬بقلم خود‪ ،‬اپنے تبصروں کو ہفتہ واری‬
‫ِ‬ ‫گھیری میں نہ پڑا کیجئے‪ ،‬نسل نو کو مواقع عنایت فرمائیے‪ ،‬م‬
‫کرنے سے روکنے کی بھرپُور درخواست کرتا ہوں‪ ،‬جیسے آپ کو پتا ہوتا ہے‪ ،‬کہ کیا لکھا اور کیسا‬
‫“لکھا‪ ،‬اُسی طرح ہم بھی”دو چار قدم تیرے ساتھ چلے ہیں‬

‫٭غلطی‪ :‬پُورے میگزین میں محض ایک غلطی‪،‬تذکیر و تانیث کی‪ ،‬صفحہ ‪،4‬کالم ‪،4‬سطر ‪4‬میں‬
‫ہے‪ُ ”،‬مشک خودبخود پُوری جگہ کو مہکا دی گی!“‪ ،‬بیٹا! ُمشک ”مذ ّکر“(لڑکا) لفظ ہے‪ُ ....”،‬مشک َمہکَا‬
‫“!دے گا‬

‫عزیز جہاں بدایونی (اد ؔا جعفری) فرماتی ہیں‪ ؎ ”:‬یہ فخر تو حاصل ہے بُرے ہیں کہ بھلے ہیں‬
‫‪+‬دو چار قدم ہم بھی تیرے ساتھ چلے ہیں“‪،‬صدیق فنکار کی فنکاری‪ ،‬سلیم راجا کی راج دہانی‪ ،‬سیّد‬
‫وارث علی کی وراثت‪،‬ملک محمد رضوان کی رضوانیت‪،‬ریحانہ ممتاز کی راحت‪،‬پروفیسر منصور کا‬
‫انصرام‪،‬جاوید اقبال کی اقبالیت بھی کسی سے کم تو نہ تھی‪ ،‬ای میل بھی ایک سے بڑھ کر ایک‪،‬‬
‫!!جوابات پُرسکون‪،‬مجھے معاف رکھو‬

‫!!!آن بان‪ ،‬پھول‪ ،‬پت ّی‪ ،‬پان‪......‬سب کا‪،‬ہر‪ ،‬ہر‪ ،‬ہر لحاظ سے ہللا نگہ بان! آمین‬

‫)السالم علیکم ؒ و برکاتہ‘ ‪ ،‬محتاجِ دعا‪(:‬پروفیسرمجیب ظفر انوار حمیدی‪ ،‬گلبرگ ٹاؤن‪ ،‬کراچی‬

You might also like