You are on page 1of 15

‫اسپین میں مسلمانوں کے ‪ 800‬سالہ اقتدار کا خاتمہ‬

‫‪ 02‬جنوری ‪1492‬‬
‫سقوط غرناطہ‬
‫‪ 02‬جن''''وری ‪1492‬ء بمط''''ابق ‪ 01‬ربی''''ع االول‪978‬‬
‫ھجری کو اسپین میں مسلم اقتدار ک''ا ہمیش'ہ' کے ل''ئے‬
‫خ''اتمہ ہوگی''ا اور ان کی آخ''ری ریاس''ت غرن''اطہ بھی‬
‫عیس''''ائیوں کے قبض''''ے میں چلی گ''''ئی۔ اس واقعے‬
‫کوسقوط غرناطہ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔یہ تاریخ‬
‫اسالم کا ایک المناک باب ہے کہ مسلمان آٹھ س''و ب''رس‬
‫'رف غل''ط‬
‫کی حکمرانی کے بعد اسپین (اندلس) سے ح' ِ‬
‫کی طرح مٹ گ''ئے۔ اس کی وجہ مس''لمانوں کی ب''اہمی‬
‫نااتفاقی''اں اور ع''رب و برب''ر کے اختالف''ات تھے جن‬
‫کے باعث وہ عیس''ائی ج''و ش''مالی ان''دلس کے پہ''اڑوں‬
‫میں سمٹ کر رہ گئے تھے‪ ،‬دوبارہ دلیر ہوگئے۔‬
‫اسپین میں آخری مس''لم ام''ارت غرن''اطہ کے حکم''ران‬
‫ابو عبدہللا نے تاج قشتالہ اور تاج اراغون کے عیس''ائی‬
‫حکمرانوں ملکہ آئزابیال اور ش''اہ فرڈینن 'ڈ' کے س''امنے‬
‫ہتھیار ڈال دیئے اور اس طرح اس''پین میں ص''دیوں پ''ر‬
‫محیط مسلم اقتدار کا ہمیشہ' کے لئے خاتمہ ہوگیا۔‬
‫ﺟﺐ ﮨﺴﭙﺎﻧﯿﮧ ﮐﮯ ﺁﺧﺮﯼ ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﺍﺑﻮ ﻋﺒﺪﮧﻠﻟﺍ‬
‫ﮐﻮﺳﻘﻮﻁ ﻏﺮﻧﺎﻃﮧ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﻭﮨﺎﮞ ﺳﮯ ﻧﮑﺎﻝ ﺩﯾﺎ ﮔﯿﺎ ﺗﻮ‬
‫ﺍﯾﮏ ﭘﮩﺎﮌ ﮐﯽ ﭼﻮﭨﯽ ﭘﺮ ﺭﮎ ﮐﺮ ﻭﮦ ﻏﺮﻧﺎﻃﮧ ﭘﺮ ﺁﺧﺮﯼ‬
‫ﻧﻈﺮ ﮈﺍﻟﺘﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺭﻭﻧﮯ ﻟﮕﺎ ‪ ۰‬ﺍﺱ ﻭﻗﺖ ﺍﺱ ﮐﯽ ﻣﺎﮞ‬
‫ﻧﮯ ﺍﺳﮯ ﯾﮧ ﺗﺎﺭﯾﺨﯽ ﺍﻟﻔﺎﻅ ﮐﮩﮯ ﺗﮭﮯ ‪:‬‬
‫“ ‪Do not cry like a woman for that which‬‬
‫‪.” you could not defend as a man‬‬
‫" ﺍﺱ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﻋﻮﺭﺗﻮﮞ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ ﻣﺖ ﺭﻭ ﺟﺲ ﮐﮯ‬
‫ﻟﯿﮯ ﺗﻢ ﻣﺮﺩﻭﮞ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ ﻟﮍ ﻧﮩﯿﮟ ﺳﮑﮯ "‬
‫اس مقام کو جہاں ابوعب''دہللا کی س''رد آہ نکلی تھی۔ بے‬
‫چارگی اور شکست کی عالمت کے طور پر” مور کی‬
‫آخری آہ“ کے نام س''ے پک''ارا جات''ا ہے۔ م''ور عم''ومی‬
‫معن''وں میں اس''پین کے مس''لمانوں کے ل''یے ب''وال جات''ا‬
‫ہے(تص''ویر' میں اس''ی مق''ام س''ے غرن''اطہ ک''ا منظ''ر‬
‫دیکھائی دے رہا ہے)۔خیال رہے کہ ی''ورپی ت''اریخ داں‬
‫ان''دلس کے مس''لمانوں کے ل''یے ’’م''ور‘‘ ‪ Moors‬ک''ا‬
‫لفظ استعمال کرتے ہیں۔ اب''و عب''دہللا‪ ،‬ان''دلس کی آخ''ری‬
‫مسلم ریاست غرناطہ کا وہ ب''د بخت حکم''ران تھ''ا جس‬
‫نے عین اس وقت اپنے والد ابو الحسن اور چچ''ا محم''د‬
‫بن سعد الزاغل کے خالف علم بغاوت بلند ک''ر دی''ا جب‬
‫وہ اندلس میں مسیحیوں کے مشترکہ' لشکر سے ان''دلس‬
‫میں مسلمانوں کی بقا کی آخری لڑائی لڑ رہے تھے۔‬
‫‪ 1469‬کے ان''دلس کے سیاس''ی منظ 'ر' ن''امے پ''ر ای''ک‬
‫نگاہ ڈالتے ہوئے' اس داستان کے آخری باب کی طرف‬
‫چل''تے ہیں جس ک''ا آغ''از تقریب'اًآٹھ' س''و س''ال قب''ل جب''ل‬
‫ط''ارق ی''ا جبرال''ٹر کے س''احل پ''ر ط''ارق بن زی''اد نے‬
‫مسیحی گاتھ شہنشاہ راڈرک کو عبرتن''اک شکس''ت دے‬
‫۔موسی بن نصیر اور طارق بن زیاد نے جلد‬ ‫ٰ‬ ‫کر کیا تھا‬
‫ہی اسپین سے مسیحیوں کی حکومت کا خ'اتمہ ک'ر دی'ا‬
‫اور اسی طرح اسپین‪ ،‬دمشق کی خالفت کے زیر نگیں‬
‫آگیا۔ دمش''ق کے انقالب کے بع''د اس''المی خالفت بغ''داد‬
‫منتقل ہو گئی اور اندلس کی حکمرانی ام''وی ش''ہزادے‬
‫عب''دالرحمن ال''داخل ک''و م''ل گ''ئی ۔وقت گزرت''ا گی''ا اور‬
‫اندلس کی حکومتیں' بدلتی رہیں اور مسلمان اندلس میں‬
‫مض''بوط' اور مس''تحکم ہ''وتے' چلے گ''ئے۔ آہس''تہ آہس''تہ‬
‫اندلس ع'الم س'الم ک'ا علم و ہ'نر ک'ا مرک'ز بن گی'ا۔ دور‬
‫'د‪،‬ابن باج''ا‪،‬‬
‫ِ‬ ‫'ار‪،‬ابن رش'‬
‫ِ‬ ‫ابن بیط'‬
‫ع''روج میں ان''دلس نے ِ‬
‫ابن ح'''زم‪ ،‬اس'''حق موص'''لی ‪،‬اور الخظیب‬ ‫الف'''ارابی۔ َ‬
‫جیسے ہزاروں علما اور فض''الء پی''دا ک''یے۔ پھ''ر وقت‬
‫نے پلٹا کھایا اور اندلس کے مسلمانوں کا زوال ش''روع‬
‫ہو گی'ا‪،‬پھ''ر ق'درت نے یوس''ف بن تاش'فین کی ص''ورت‬
‫میں اندلس کے مسلمانوں کو سنبھلنے' کا بہ''ترین' موق''ع‬
‫ف''راہم کی''ا مگ''ر ان کے نص''یب میں زوال لکھ دی''ا گی''ا‬
‫تھ''ا ۔ ال''داخل کی عظیم س''لطنت ٹک''ڑے ٹک''ڑے ہون''ا‬
‫شروع ہو گئی۔ سرقسطہ ‪ ،‬قشطالیہ ‪،‬الشبیلہ اور ق''رطبہ‬
‫جیسے عظیم علم و ہنر کے مراکز مسلمانوں کے ہ''اتھ‬
‫سے نکلنے شروع ہو گ''ئے۔ اراغ''ون اور قش''طالیہ کی‬
‫مضبوط مسیحی ریاستیں وجود میں آگئیں ۔اراغ''ون کی‬
‫حکم''ران ازابیالن''امی' ملکہ تھی ج''و ت''اریخ میں ملکہ‬
‫ازابیال کے ن''ام س''ے مش''ہور ہ''وئی' ۔ یہ وہی ملکہ ہے‬
‫جس کی تحری'''ک پ'''ر ک'''ولمبس نے اپ'''نی بح'''ری مہم‬
‫شروع کی تھی۔دوسری طرف قسطلہ ک''ا ش''اہ فرنڈی''ڈ (‬
‫‪ )Ferdinand‬ن''امی متعص''ب مس''یحی ش''خص تھ''ا ۔یہ‬
‫دونوں حکمراں شدت پسند اور مس''لمان دش''من تھے۔یہ'‬
‫دونوں اندلس سے مکمل طور پ'ر مس'لمانوں ک'ا خ'اتمہ‬
‫چ''اہتے تھے‪ ،‬اس''ی مش''ترکہ مف''اد کے تحت ان دون''وں‬
‫حکمران'''وں نے ‪ 1469‬میں اراغ'''ون اور قس'''طلہ کی‬
‫ریاستوں کو باہم مدغم کر لیا اور آپس میں شادی کرلی‬
‫۔‬
‫‪ 1469‬تک اندلس کے مسلمان غرناطہ کی ریاست تک‬
‫محدود ہ''و ک''ر رہ گ''ئے تھے۔س''ارا ان''دلس ان کے ہ''اتھ‬
‫سے نکل چکا تھا ‪،‬مسلمان اندلس بھ''ر س''ے س''مٹ ک''ر‬
‫غرناطہ میں اپنی بقاء کی ل''ڑائی میں مص''روف تھے ۔‬
‫غرناطہ کا موجودہ حکمران ایک نڈر اور قابل ش''خص‬
‫موالئے' ابو الحسن تھا ۔اہل ان''دلس ک''و طوی''ل عرص''ے‬
‫بعد ایک الئق حکمران نصیب' ہوا تھا ۔اہل اندلس اس''ے‬
‫اپنا نجات ہن'د تعب''یر ک'ر رہے تھے۔س'لطان اب'و الحس'ن‬
‫سے مسلمانوں کی توقعات کا اندازہ اس بات سے لگایا‬
‫جاسکتا ہے کہ سلطان کا بھائی محم''د بن س''عد الزاغ''ل‬
‫(ج''و الزاغ''ل کے ن''ام س''ے مش''ہور ہے )م''القہ کے‬
‫عالقے ک''ا حکم''ران تھ''ا اور جب اس نے یہ محس''وس‬
‫کی''ا کہ مس''یحی ان دون''وں بھ''ائیوں میں پھ''وٹ ڈلوان''ا‬
‫چاہتے ہیں تو الزاغل فوراً غرن''اطہ پہنچ''ا اور اس نے‬
‫مالقہ کے تخت سے دست بردار ہوتے ہوئے ابوالحسن‬
‫کے ہاتھ پر بیعت' کرلی ۔اسی ط''رح ابوالحس''ن ط''اقتور‬
‫ہو گیا اور جب فرنڈیڈ نے ابو الحسن س''ے خ''راج طلب‬
‫کیا تو اس نے وہ تاریخی جواب دیا جو ہمیشہ کے لیے‬
‫تاریخ میں محفوط ہو گیا۔ ابو الحسن نے کہا ’’غرن''اطہ‬
‫کے ٹکسال میں مس''یحیوں ک''و دی''نے کے ل''یے س' ّکوں‬
‫کی بجائے اب فوالد کی وہ تلواریں تیار ہ''وتی ہیں ج''و‬
‫ان کی گ'''ردنیں ات'''ار س'''کیں۔‘‘ یہ ج'''واب س'''ن ک'''ر‬
‫فرنڈیڈاور ازابیال مبہوت رہ گئے۔ اس وقت قس''طلہ اور‬
‫اراغون کی باہمی ریاست کا رقبہ سوا الکھ مرب''ع می''ل‬
‫کے ل''گ بھ''گ تھ''ا ۔جبکہ غرن''اطہ کی ریاس''ت س''مٹ‬
‫سمٹا کر ص'رف چ'ار ہ''زار مرب''ع می''ل رہ گ'ئی تھی۔یہ‬
‫مختصر رقبہ بھی مس''یحیوں کی نگ''اہ میں کھٹ 'ک' رہ''ا‬
‫تھا وہ اندلس س''ے مس''لمانوں ک''ا مکم''ل خ''اتمہ چ''اہتے‬
‫تھے۔انہ''وں نے اب''و الحس''ن س''ے فیص''لہ کن جن''گ ک''ا‬
‫ارادہ کیا اور خاموشی سے جنگی تیاریاں تیز ک''ر دیں۔‬
‫ابو الحسن بھی غافل نہیں تھا‪.‬‬

‫آخر کار غرناطہ کے سرحدی مق''ام لوش''ہ میں س''لطان‬


‫اب''و الحس''ن اور فرنڈی''ڈ (‪ )Ferdinand‬ک''ا ٹک''راؤ ہ''و‬
‫گی''ا ‪،‬اہ''ل غرن''اطہ ق''وت اور ع''دد دون''وں اعتب''ار س''ے‬
‫مس''یحیوں کی مش''ترکہ' اف''واج کے مق''ابلے پ''ر کم''زور‬
‫تھے ۔مگ''ر ان ک''و علم تھ''ا کے ان''دلس میں یہ ان کے‬
‫پاس یہی آخری خطہ اراضی رہ گیا ہے ۔اس کے دفاع‬
‫کے لیے اہل غرن''اطہ نے س''ر دھ''ڑ کی ب''ازی لگ''ادی۔‬
‫آخر کار لوش''ہ کے می''دان میں ط''ارق بن زی''اد کی ی''اد‬
‫تازہ کرتے' ہ'وئے اب'و الحس'ن نے فرنیڈن'ڈ ک'و شکس'ت‬
‫فاش سے دو چار کیا۔‬
‫ابھی ابوالحسن لوشہ کے میدان میں ہی تھا کہ غرن''اطہ‬
‫میں اس کے ولی عہد ابو عبدہللا نے بغاوت ک''ردی اور‬
‫غرن''اطہ کے تخت ک''ا مال''ک بن بیٹھ''ا۔مس''یحیوں س''ے‬
‫جہ''اد میں مش''غول مس''لمانوں کے ل''یے یہ خطرن''اک‬
‫اطالع تھی ۔لوش''ہ کی فتح کے بع''د وہ اب''و الحس''ن کی‬
‫سربراہی میں اندلس میں مس''لمانوں کی نش''اط ث''انیہ ک''ا‬
‫خ''واب دیکھ رہے تھے۔ اب''و عب''دہللا کی بغ''اوت' نے ان‬
‫کے ہ''''وش اڑا دئے اور س''''لطان اب''''و الحس''''ن ک''''و‬
‫مجبوراًلوشہ چھوڑ کر م''القہ میں پن''اہ لی''نی پ''ڑی۔یع''نی'‬
‫اس نازک دور میں جب اہل اندلس اپنے بقاء کی جن''گ‬
‫میں مصروف تھے ‪،‬ابو عبدہللا کی اقتدار کی ہوس نے‬
‫غرناطہ کی سلطنت کو دو حصوں میں تقسیم ک''ر دی''ا ۔‬
‫بجائے باپ کے ہاتھ' مضبوط کرنے کے ابوعب''دہللا اس‬
‫کی سلطنت کے درپے ہو گیا ۔دوسری طرف مسلمانوں‬
‫کو منقسم دیکھ کر شکست خورہ فرنڈیڈکو حوصلہ م''ل‬
‫گیا اور اس نے م''القہ پ''ر حملہ ک''ر دی''ا ۔م''القہ میں اب''و‬
‫الحسن اور فرنڈیڈ کو بر سر پیکار دیکھ کر ابو عب''دہللا‬
‫نے بے غ''یرتی کی انتہ''ا ک''رتے ہ''وئے ابوالحس''ن پ''ر‬
‫پشت س''ے حملہ ک''ر دی''ا ۔اب''و الحس''ن تج''ربہ ک''ار س''پہ‬
‫ساالر تھا ‪،‬اس نے ایک طرف تو مسیحیوں' ک''ا ڈٹ ک''ر‬
‫مقابلہ کیا دوسری طرف ابو عب''دہللا ک''و واپس غرن''اطہ‬
‫جانے پر مجبور کر دیا ۔‬
‫اسی دوران ابو عبدہللا اور فرنڈیڈ کالوشنیہ کے مقام پر‬
‫آمنا سامنا ہو گیا ۔ن''اتجربہ ک''ار اب''و عب''دہللا نے شکس''ت‬
‫کھائی اور گرفتار ہو گیا ‪،‬ابو عبدہللا کے فرنڈیڈ کی قید‬
‫میں ج''انے کے بع''د غرن''اطہ ک''ا تخت خ''الی ہ''و گی''ا ‪،‬‬
‫بیٹے کی بغاوت نے ابو الحس''ن ک''و بیم''ار' ک''ر دی''ا تھ''ا‬
‫‪،‬اس پ''ر زب''ر دس''ت ف''الج ک''ا حملہ ہ''و گی''ا تھ''ا‪،‬اس نے‬
‫ریاس''ت س''ے کن''ارہ کش''ی اختی''ار ک''رتے' ہ''وئے اپ''نے‬
‫بھ''ائی الزاغ''ل ک''و غرن''اطہ ک''ا تخت س''نبھالنے' اور‬
‫فرنیڈن''ڈکا' مق''ابلہ ک''رنے ک''ا حکم دی''ا۔الزاغ''ل غرن''اطہ‬
‫ازسرنو تنظیم شروع‬ ‫ِ‬ ‫پہنچا اور اس نے مسلم افواج کی‬
‫کردی ۔ الزاغل بالشبہ ابو الحسن کا حقیقی جانشین تھ''ا‬
‫اور ممکن تھ'''ا کہ اپ'''نی دل'''یری اور ص'''الحیتوں ک'''و‬
‫ب''روئے' ک''ار التے ہ''وئے وہ ان''دلس کے مس''لمانوں ک''ا‬
‫نجات دہنرہ بن جات'ا مگ'ر اس موق'ع پ'ر اب'و عب'دہللا ک'ا‬
‫ایک دفعہ پھر مکروہ کردار سامنے آتا ہے۔ دوران قید‬
‫فرنیڈنڈ نے ابو عبدہللا کی خصلت پہچ''ان لی۔ وہ س''مجھ‬
‫گیا کہ ابو عبدہللا کو مسلمانوں سے زی''ادہ اپ''نے اقت''دار‬
‫کی خواہش ہے ۔اب فرنیڈنڈ نے ابو عب''دہللا ک''و الزاغ''ل‬
‫اور ابوالحسن کے خالف اس''تعمال ک''رنے ک''ا منص''وبہ'‬
‫بنای''ا ۔اس نے اب''و عب''دہللا ک''و یقین دالی''ا کہ وہ اس''ے‬
‫غرن''اطہ ک''ا وارث تس''لیم کرت''ا ہے اور یہ کہ فرنیڈن''ڈ‬
‫غرناطہ کا تخت حاصل ک''رنے میں ابوعب''دہللا کی م''دد‬
‫کرے گا ۔‬
‫ابو عبدہللا سے ساز باز کرنے کے بعد فرنڈیڈنے اسے‬
‫اپنی قید سے رخصت کر دی''ا ۔اب''و عب''دہللا س''یدھا م''القہ‬
‫پہنچا جہاں الزاغل کا قبضہ تھااہل مالقہ کو یقین دہ''انی‬
‫کرائی کہ فرنڈیڈ اس کے س''اتھ ہے اور اگ''ر اہ''ل م''القہ‬
‫‪،‬ابو عب''دہللا ک''ا س''اتھ دیں ت''و وہ ان کی مس''یحیوں س''ے‬
‫ص''لح ک''روا س''کتا ہے ۔جن''گ و ج''دل س''ے گھ''برائے'‬
‫ہوئے مسلمان اس کی ب''اتوں میں آگ''ئے اور انہ''وں نے‬
‫مالقہ پر ابو عبدہللا کی ب''اال دس''تی تس''لیم ک''رلی۔اب اب''و‬
‫عبدہللا نے الزاغل کو پیغ''ام بھیج''ا کہ اگ''ر وہ لوش''ہ ک''ا‬
‫قلعہ اس کے ح''والے ک''ر دے ت''و ان دون''وں کی ص''لح‬
‫ہوسکتی ہے ۔اس طرح مسیحیوں' کی مشترکہ افواج ک''ا‬
‫مقابلہ دونوں مل کر کریں گے۔ لوش''ہ ک''ا قلعہ دراص''ل‬
‫غرناطہ کا دفاعی مورچہ تھا ‪ ،‬فرنڈیڈ کئی سالوں س''ے‬
‫لوشہ پر قبضہ کرنے کے چکر میں تھ''ا اس ط''رح اُس‬
‫کا راستہ غرناطہ تک آسان ہوجاتا ۔ مگر اہل لوشہ نے‬
‫اپنے عالقے کا دف'اع ب''ڑی بے جگ''ری س'ے کی'ا ہ'وا ۔‬
‫لوش'''ہ کی دف'''اعی اہمیت' کے ب'''اوجود مس'''لمانوں میں‬
‫اتحاد کے خواہش مند الزاغل نے ابو عبدہللا کا کہا مان‬
‫لیا اور لوشہ کا قلعہ اس کے حوالے کر دی''ا۔ لوش''ہ پ''ر‬
‫قبضہ فرنڈیڈ کے منصوبے' کا حصہ تھا۔ اب ابو عبدہللا‬
‫م''القہ اور لوش''ہ دون''وں پ''ر ق''ابض تھ''ا۔ اس نے ف''وراً‬
‫فرنیڈن''ڈ ک''و لوش''ہ آنے کی دع''وت دے ڈالی۔مس''لمان‬
‫ح''یران و پریش''ان ہ''و گ''ئے کہ جس لوش''ہ کی حف''اظت‬
‫کے ل''یے انہ''وں نے س''الوں س''ے س''ر دھ''ر کی ب''ازی‬
‫لگائی ہوئی ہے وہ بغیر' کسی خون خرابے کے فرنڈی''ڈ‬
‫کو مل گیا ۔‬
‫ادھ''ر م''القہ میں جب مس''لمانوں نے یہ ص''ورت ح''ال‬
‫دیکھی ت''و انہ''وں نے اب''و عب''دہللا کے خالف بغ''اوت'‬
‫کردی۔ اس پر فرنڈیڈ نے مالقہ کا محاصرہ کر لیا ۔ اہ'ل‬
‫مالقہ کی مدد کے لیے الزاغل غرن''اطہ س''ے روانہ ہ''و‬
‫گیا۔ غرناطہ خالی دیکھ کر ابوعبدہللا کو س''نہری موق''ع‬
‫مل گیا ‪،‬وہ فوراًغرناطہ پہنچ گیا اور تخت غرن''اطہ پ''ر‬
‫قبض''ہ ک''ر لی''ا ۔ یہ''اں س''ے المن''اک داس''تان ک''ا وہ ب''اب‬
‫مسلمانان اندلس کی مکمل‬
‫ِ‬ ‫شروع ہوتا ہے جس کا انجام‬
‫بربادی پر ختم ہوا ۔وہ لوگ جو آٹھ سو سال قب''ل ان''دلس‬
‫میں روشنی کا پیغام لے کر آئے تھے اور روش''نی کی‬
‫مانند پورے اندلس میں پھیل گئے تھے وہ راستہ بھ''ول‬
‫گئے ۔ افراد راستہ بھول جائیں تو گھرانے' تباہ ہوجاتے‬
‫ہیں مگ'''ر جب ق'''ومیں راس'''تہ فرام'''وش ک'''ر دیں ت'''و‬
‫سلطنتیں برباد ہوج''اتی ہیں ۔ان''دلس کے مس''لمانوں کے‬
‫ساتھ بھی یہی ہوا ۔غرناطہ پر ابوعب''دہللا ک''ا قبض''ہ بھی‬
‫مسلمانان ان''دلس کے ل''یے برب''ادی ک''ا پیش خیمہ ث''ابت‬
‫ہ''وا۔ یہ منظ''ر ن''امہ دیکھ''تے ہ''وئے' م''القہ وال''وں نے‬
‫فرنیڈنڈ سے صلح کرلی ۔اس طرح لوشہ اور م''القہ پ''ر‬
‫فرنڈیڈ کا قبضہ مکمل ہو گیا ۔‬
‫ابو عبدہللا کو بیٹا' کہنے اور مسلمانوں کی خ''یر خ''واہی‬
‫ک''ا دم بھ''رنے واال فرنڈی''ڈ اب اپ''نے اص''ل روپ میں‬
‫آگی''ا ۔ اس نے اب''و عب''دہللا ک''و پیغ''ام بھجوای''ا کہ اب‬
‫غرناطہ کی چابیاں مسیحیوں کے حوالے کردی ج''ائیں‬
‫۔یہ پیغام ملتے ہی ابوعبدہللا کے پیروں تلے زمین نک''ل‬
‫گئی ۔اپنوں سے غداری کرنے کا انجام اسے نظ''ر آنے‬
‫لگا ۔اس نے اہل غرناطہ سے مشورہ کی''ا اہ''ل غرن''اطہ‬
‫موسی اور طارق کے فرزند تھے ۔انہوں نے آخری دم‬ ‫ٰ‬
‫تک جنگ لڑنے ک''ا ارادہ ظ''اہر کی''ا ۔اہ''ل غرن''اطہ اور‬
‫فرنڈیڈ میں سخت لڑائی لڑی گئی۔مسلمانوں' کو علم تھ''ا‬
‫کہ ان''دلس میں اب غرن''اطہ ہی ان کی آخ''ری امی''د ہے‬
‫ل ٰہ'' ذا وہ جم ک''ر ل''ڑے اور انہ''وں نے مس''یحیوں ک''و‬
‫شکست سے دوچار کر دیا غرن''اطہ کے مض''افات کے‬
‫عالقے دوب''ارہ مس''لمانوں کے قبض''ے میں آگ''ئے ۔ان‬
‫میں البشرات نامی پہاڑی عالقہ بھی شامل تھا ۔‬
‫قدرت قوموں کو س''نبھلنے' کے ل''یے ک''ئی مواق''ع دی''تی‬
‫ہے۔ یوسف بن تاشفین کی آمد سے لے ک''ر اب''و الحس''ن‬
‫کی تخت نشینی تک اہل ان''دلس ک''و س''نبھلنے' کے ک''ئی‬
‫مواق''ع ملے ۔مگ''ر اقت''دار کی خ''واہش اور ہ''وس میں‬
‫اپنوں س''ے غ''داری نے اہ''ل ان''دلس ک''و برب''اد ک''ر کے‬
‫چھ''وڑا۔ اس ن''ازک موق''ع پ''ر جب مس''یحی ان''دلس میں‬
‫مسلمانوں کو آخ''ری پن''اہ گ''اہ کے س''امنے م''ورچہ زن‬
‫تھے اس وقت بھی اہل اندلس کی آپس کی نااتف''اقی ختم‬
‫نہ ہوئی۔ اہل غرناطہ کی اب''و عب''دہللا کی س''ربراہی میں‬
‫مسیحیوں کے خالف کامیابیاں اس کے چچا الزاغل کو‬
‫ایک آنکھ نہ بھائی‘ وہی محمد بن سعد الزاغل جو کچھ‬
‫عرصہ قبل مسلمانوں کے اتحاد کی خاطر اپنے بھ''ائی‬
‫س''لطان اب''و الحس''ن کے ح''ق میں اپ''نی س''لطنت س''ے‬
‫دستبردار ہو چکا تھا اس دفعہ اس نے شرمناک حرکت‬
‫کی۔الزاغل نے اہل غرناطہ کے خالف فرنڈیڈ کے حق‬
‫میں اپ''نی خ''دمات پیش ک''رتے ہ''وئے فرنڈی''ڈ ک''و اب''و‬
‫عب''دہللا پ''ر حملہ ک''رنے پ''ر اکس''ایا ۔ فرنیڈن''ڈ نے یہ‬
‫سنہری موقع جانے نہ دیا اور ایک دفعہ پھر مسلمانوں‬
‫ک''و آپس میں لڑوادی''ا ۔اب الزاغ''ل نے فرنیڈن''ڈ کی م''دد‬
‫کے س''اتھ اب''و عب''دہللا پ''ر حملے ک''رنے ش''روع ک''یے‬
‫‪،‬غرن'''اطہ کے مض'''افات کے تم'''ام قلعے ای'''ک ای'''ک‬
‫کرکے مسیحیوں' کے قبضہ میں دوبارہ چلے گئے اور‬
‫آخ''ر ک''ار اہ''ل غرن''اطہ محص''ور ہ''و ک''ر رہ گ''ئے ۔‬
‫غرناطہ کے تخت کا خواہش مند الزاغل کو فرنڈیڈ نے‬
‫اس کی خدمات کا صلہ دیتے ہ'وئے' اس'ے اس'پین س'ے‬
‫نکل جانے کا حکم دیا۔ الزاغ''ل‪ ،‬فرنڈی''ڈ ک''ا منہ دیکھت''ا‬
‫رہ گیا اور آخر کار مراکش میں جال وطن ک''ر دی''ا گی''ا‬
‫اور وہیں گم نامی کی م''وت' مرگی''ا۔ غ''داروں ک''ا انج''ام‬
‫یہی ہوتا ہے ۔‬
‫اب فرنڈی''''ڈ اور ازابیال نے فیص''''لہ کن مع''''رکہ' کی‬
‫تیاریاں شروع کر دیں۔‪ 1491‬کا سال آگیا اور اسی سال‬
‫موس''م گرم''ا میں مس''یحیوں کی مش''ترکہ' ا ف''واج نے‬
‫غرناطہ ک''ا محاص''رہ ک''ر لی''ا ۔غرن''اطہ کے ش''مال میں‬
‫پہ'''اڑی سلس'''لہ تھے اور محاص'''رے کے دوران اہ'''ل‬
‫غرناطہ کو مدد ملتی رہی۔ مگر سردیاں ش''روع ہ''وتے‬
‫ہی پہاڑوں پر برف باری شروع ہ''و گ''ئی اور غرن''اطہ‬
‫کو کمک ملنا بند ہو گئی ۔ش''ہر میں اش''یاء خ''ورد ن''وش‬
‫کی قلت ہو گئی ۔‬
‫اہ''ل غرن''اطہ اب بھی مس''یحیوں پ''ر فیص''لہ کن حملہ‬
‫'ی بن‬‫کرنے پر آمادہ تھے ۔غرناطہ کا سپہ ساالر ’موس' ٰ‬
‫ابی غس''ان‘ افس''انوی ش''ہرت ک''ا حام''ل ک''ردار تھ''ا۔ وہ‬
‫آخری سپاہی تک لڑن''ا چاہت''ا تھ''امگر اب''و عب''دہللا ذہ''نی‬
‫طور پر شکست قبول کرچکا تھا ۔وہ اور اس کے اک''ثر‬
‫امرا فرنڈیڈ سے صلح ک''ا معاہ''دہ کرن''ا چ''اہتے تھے وہ‬
‫سمجھتے تھے کہ اسی طرح وہ اپنے لیے زی''ادہ س''ے‬
‫زیادہ مراعات حصل کرسکیں گے۔امراِ سلطنت سازش‬
‫میں مص'''روف ہ'''و گ'''ئے۔ پس پ'''ردہ مس'''یحیوں س'''ے‬
‫رابطے ق''ائم ک''رنے لگے ان سازش''ی عناص''ر ک''ا س''ر‬
‫غنہ وزی''ر اعظم غرن''اطہ ’ابوالقاس''م‘ تھ''ا۔ فرنڈی''ڈنے‬
‫غرناطہ پر قبضے کی صورت میں اس کوغرن''اطہ ک''ا‬
‫اہم عہ'دہ دی'نے ک'ا وع'دہ ک''ر لی''ا۔۔اب''و عب'دہللا کی ذہ'نی‬
‫شکست میں ابو القاسم کا مرکزی کردار تھا ۔بالآخر ابو‬
‫عبدہللا نے ابو القاسم ک''و خفیہ س''فارتکاری کی اج''ازت‬
‫دے دی۔ صلح کی ش''رائط طے ک''رلی گ''ئیں ۔بظ''اہر ان‬
‫شرائط میں مسلمانوں کے لیے ہر قسم ک''ا تحف''ظ یقی''نی‬
‫بتایا گی''ا تھ''ا مگ''ر بع''د میں مس''یحیوں' نے اس پ''ر کتن''ا‬
‫عمل کیا وہ ایک علیحدہ باب ہے۔‬
‫معاہدے کے تحت ابو عب''دہللا ک''و البش''رات کے عالقے‬
‫میں ایک جاگیر دے دی گ''ئی۔آخ''ر ک''ار وہ ت''اریخی دن‬
‫آگیا جسے آج تک تاریخ اس''الم ک''ا ط''الب علم س''یاہ دن‬
‫سے تعبیر' کرتا ہے۔‪2‬جن''وری ‪ 1492‬ک''و غرن''اطہ کی‬
‫چابی''اں اب''و عب''دہللا نے اپ''نے ہ''اتھوں' س''ے فرنڈی''ڈ اور‬
‫ازابیال کو پیش کر دیں۔ پادری اعظم نے قصر الحمراء‬
‫پر لہراتا صدیوں پرانا پرچم اسالمی اتار کر صلیب کو‬
‫نصب کردیاور اس طرح سقوط غرناطہ کے ساتھ ساتھ‬
‫ان''دلس میں مس''لمانوں ک''ا آٹھ س''و س''الہ حکم''رانی ک''ا‬
‫سورج بھی غروب ہو گیا ۔‬
‫معاہ''دے کے تحت مس''لمانوں ک''و مکم''ل م''ذہبی' آزادی‬
‫کی یقین دہانی کرائی گئی لیکن عیسائی حکمران زی''ادہ‬
‫عرصے اپنے وعدے پ''ر ق''ائم نہ رہے۔س''قوط غرن''اطہ‬
‫کے بع''د س''وا س''و ب''رس کی م''دت میں اس''پین س''ے‬
‫مسلمانوں کا مکمل صفایا کردیا گیا‪ ،‬انہیں جالوطن کیا‬
‫گی''ا۔ رومن کیتھول''ک عیس''ائی حکمران''وں اور ط''ور‬
‫قماچہ جیسے ظالم اور جنونی پادریوں کے حکم پر اَن‬
‫گنت مسلمانوں کو زندہ جالیا گیا۔ انھیں تعزیر و تعذیب‬
‫کے شکنجوں میں کسا گیا اور بیشتر' کو جبراً عیس''ائی‬
‫بنالیا گیا۔‬
‫سو سال کے ان''در ان''د رمس''یحیوں کے ظلم و س''تم کے‬
‫ب''اعث الکھ''وں' مس''لمان ہج''رت ک''رکے م''راکش اور‬
‫ش''مالی اف''ریقہ میں آب''اد ہ''و گ''ئے ان کے قبائ''ل آج بھی‬
‫وہاں مہاجر کی حیثیت سے جانے ج''اتے ہیں ۔الکھ''وں‬
‫مسلمانوں کا قتل عام ہوا اور بیشمار اہل ایم''ان مس''یحی‬
‫ظلم و ستم کی تاب نہ ال کر مسیحی بن گئے ۔یوں ایک‬
‫غدار اور بزدل حکمران ابوعبدہللا کی شامت اعمال ک''ا‬
‫نتیجہ اہل اندلس کو دیکھنا پڑا۔‬
‫ان''دلس(اس''پین) میں مس''لمانوں کے زوال کے س''اتھ ہی‬
‫مس'اجد عیس'ائی راہب'وں کے تس'لط میں آگ'ئیں جنہ'وں‬
‫نے انہیں گرجا گھر(‪ )Cathdral‬میں تبدیل کردیا۔من''بر‬
‫اور دی'''وان میں ک'''وئی تب'''دیلی نہ کی گ'''ئی البتہ اذان‬
‫اورنماز پر پابندی عائد کردی گئی کہ اب یہ گرجا گھر‬
‫ہے جہ''اں عیس''ائی عب''ادت کرس''کتے ہیں۔تقریب''ا ً آٹھ‬
‫صدیاں گزرنے' پر عالمہ اقب''ال ک''و یہ ش''رف و امتی''از‬
‫حاصل ہوا کہ انہوں نے اس پابندی کے باوجود مس''جد‬
‫قرطبہ میں نہ صرف اذان دی بلکہ نماز ادا کی۔ اگرچہ‬
‫اس حوالے سے عالمہ اقبال کی کوئی تحریری شہادت‬
‫موجود نہیں ہے ت''اہم تص''ویری' ثب''وت موج''ود ہے اور‬
‫مختلف افراد نے تفصیالت' بتائی ہیں۔‬
‫عالمہ اقبال اسپین کی مسجد قرطبہ سے اس قدر متاثر‬
‫ہوئے کہ اسپین سے واپسی پ''ر پ''یرس( ف''رانس ) س''ے‬
‫ای''ڈیٹر انقالب' کے ن''ام اپ''نے خ''ط میں لکھ''تے ہیں کہ‬
‫”مرنے سے قبل قرطبہ ضرور دیکھو‪”،‬‬

You might also like