Professional Documents
Culture Documents
مظلوم خامس آل عبا حضرت سید الشہداء کی بارگاه میں پیش کیا ہے اور بعنوان سالم اپنے جد مظل وم ک ا م رثیہ کہ ا ہے
اور ان کے ہولناک مصائب و آالم کا تذکره ک رکے ن وحہ کی ا ہے۔ اس زی ارت کی جاللت ق در اور عظمت مق ام کی ض مانت
کے لئے یہی کافی ہے کہ یہ کلمۃ ہللا الباقیہ کے کلمات ہیں ۔ غیبت صغری میں جن چ ار حض رات علم اء ک رام نے نی ابت
ت اہ لامام کے فرائض انجام دیئے ہیں اور امام (علیہ السالم) کے ارشادات عالیہ اور احکام جاریہ ان کے وسیلہ سے مل ِ
بیت تک پہنچے ہیں وہی حض رات اس زی ارت عظمی کے ل ئے ہم ارے اور ہم ارے ام ام کے درمی ان وس یلۂ محکم ہیں ۔
ہمارے اجلہ علمائے کرام نے اس زیارت کو معتبر قرار دے کر کتب زیارات میں تحری ر فرمای ا ہے۔ عالمہ مجلس ی (رح)
نے اوالً اپنی کتاب مزار بحار میں پھر اس کے بعد اپنی کتاب تحفۃ الزائر میں اس زیارت کو ان زی ارتوں کے سلس لہ میں
تحریر فرمایا ہے جو ائمہ معصومین (علیہم السالم) سے منقول و ماثور ہیں اور ت الیف علم اء میں س ے نہیں ہیں۔ عالمہ
مجلسی (رح) مذکور نے زیارت ناحیہ کو سید بن طاوس اور شیخ محمد بن المشہدی کے حوالہ سے نقل فرمایا ہے۔ شیخ
الطائفہ ابو جعفر طوسی (رح) نے بهی براه راست ابن عیاش سے اسی زیارت ناحیہ کی روایت کی ہے۔ جناب ش یخ مفی د
(رح) جو شیخ ابو جعفر طوسی (رح) و شیخ نجاش ی (رح) کے اس تاد ہیں انہ وں نے بهی اپ نی کت اب الم زار میں زی ارت
ناحیہ کو بیان فرمایا ہے۔ سید بن طاوس نے بهی اپنی کتاب اقب ال میں زی ارت ن احیہ ک و پیش کی ا ہے ۔ غرض یکہ علم اء
اعالم شیعہ نے اس زیارت کا موثق و معتبر ہونا تسلیم کیا ہے۔ اس زیارت ک ا پڑهن ا ایس ا ہی ہے گوی ا ام ام حس ین (علیہ
السالم) کا نوحہ ،مرثیہ ،سالم اور نذرانۂ عقیدت بزبان امام زمانہ (علیہ السالم) پڑهن ا ہے جس ک ا ث واب بے حس اب ہے۔
د ہے۔ واب بے ح اث نے ک ام میں پڑه ام ای ور کے عالوه بهی ع روز عاش
عالمہ مجلسی بحار االنوار میں لکھتے ہیں شیخ مفید رع ایت ک رتے ہیں کہ جب چ اہیں کہ عاش ور کے دن حض رت ام ام
حسین کی زیارت کریں تو آنحضرت کی قبر کے کنارے کھڑے ہوجائیں اور کہیں:
خدا کے نام سے ﴿شروع کرتا ہوں﴾ جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے واال ہے