Professional Documents
Culture Documents
com
حضرت امیر معاویہ رضی ہللا عنہ پر کیا جانے واال اعیراض کے جواب
ی
عمار بن یاسر کا قا ل کون ؟ جدیث عمار
محدثین کی نظر میں
’’ ﻣﺤﮑﻢ دﻻﺋﻞ ﺳﮯ ﻣﺰﯾﻦ ﻣﺘﻨﻮع و ﻣﻨﻔﺮد ﻣﻮﺿﻮﻋﺎت ﭘﺮ ﻣﺸﺘﻤﻞ ﻣﻔﺖ آن ﻻﺋﻦ ﻣﮑﺘﺒﮧ ‘‘
www.KitaboSunnat.com
1 1مقدمہ
3 2جدیث عمار بن یاسر
ح ُ َ َ َ ُْ ُ ُ ْ َ ُ ْ
5 ی
3لقاظ نقیلہ ال ِفنة الیا ِعنة کی ق فت
8 4بحاری کا قدیم نسخہ اور اس کی سید
10 5دیگر کیابوں میں ائی جدیث عمار پر ایک نظر
16 6حضرت ابو غادیہ رضی ہللا عنہ کے نعلق سے جدیث کا جواب
’’ ﻣﺤﮑﻢ دﻻﺋﻞ ﺳﮯ ﻣﺰﯾﻦ ﻣﺘﻨﻮع و ﻣﻨﻔﺮد ﻣﻮﺿﻮﻋﺎت ﭘﺮ ﻣﺸﺘﻤﻞ ﻣﻔﺖ آن ﻻﺋﻦ ﻣﮑﺘﺒﮧ ‘‘
www.KitaboSunnat.com
مقدمہ
يُ َأ َمابعد ولُالْ حك ِر ُِي ُ.حُوُعح ح ُ
ّلُالُ حو َأ ْ ح
ْصا ِب ُِهُ حو َأتْ حبا ِع ُِهُ َأ ْ حْج ِع حُ ّلُ حر ُس ِ ُِ ح َْن حمدُ ُُهُ حون حُص َ ُ
ّلُ حونُ حس ُُِلُعح ح ُ
س
نغض صحایہ میں گرفیار ہونے لوگ اس جدیث کو ثیش کرنے ہیں اور مجھتے ہیں کہ یہ جدیث اہل
سنت والجماعت کی گلے کی ہڈی ہے مگر انسا کجھ بھی نہیں ہے جس طرح نفنہ جدیثیں ہیں اسی
طرح یہ جدیث بھی اہل سنت والجماعت کے ہاں وہی مقام رکھتی ہے یاک و ہید کے ایدر کجھ عرصے
سے دیکھا جا رہا ہے نغض صحایہ میں لوگ دن یدن گرفیار ہونے جا رہے ہیں افسوس ہویا ہے ان لوگوں
کو دیکھ کر جو صحایہ پر ایتی زیان کو دراز کرنے ہیں انسی جماعت کے یارے میں جس کو ہللا نعالی نے
اّللُ حعْنْ ُ ُْمُ حو حرضُ واُ حع ْن ُُهُہللا(ُالْ ُم حجادحةلُ )٢٢ُ:اّٰللہ نعالی ان سے راضی ہو گیا اور قران میں نسارت دیُ حر ِ حُ
ضُ َ ُُ
وہ ہللا سے راضی ہو گتے .اور جدیث یاک ہے ۔
ہللاُعحلح ْي ُِهُ حو حس َحُل «ُ:حُلُت ح ُس ُّبواُأَ ْْص ِحاب ُ،حُلُُت ح ُس ُّبواُأَ ْْص ِحابُ،فح حو َ ِاَّلي ّلُ ُُ ہللاُ حص َ ُ
ولُ ُِ ُ حع ُْنُأَ ِ ُبُه حُرْي حرةحُ،قحا حُلُ:قحا حُلُ حر ُس ُُ
سُ ِب حي ِدُِهُلح ُْوُأَ َُنُأَ ححدح ُُكُْأَنْ حف حُقُ ِمثْ حُلُأُ ُحدُُ حذ حه ًبا ُ ُ،حماأَد حْركحُُ ُم َُدُأَ حح ِد ِ ِْه ُ،حو حُلُن ِحصي حف ُه۔ُ
ن ح ْف ِ ُ
ْصيحُمسلُ2540:
پرجمہ :سیدیا ابوہرپرہ رضی ہللا عنہ کہتے ہیں کہ رسول ہللا صلی ہللا غلنہ وسلم نے قرمایا:میرے اصحاب
کو پرا مت کہو ،میرے اصحاب کو پرا مت کہو ،فسم اس کی جس کے ہابھ میں میری جان ہے کہ اگر
کوئی یم میں سے اجد نہاڑ کے پراپر سویا.سویا (ہللا کی راہ میں) خرچ کرےبو ان کےد یتےایک ُمد (آدھ
’’ ﻣﺤﮑﻢ دﻻﺋﻞ ﺳﮯ ﻣﺰﯾﻦ ﻣﺘﻨﻮع و ﻣﻨﻔﺮد ﻣﻮﺿﻮﻋﺎت ﭘﺮ ﻣﺸﺘﻤﻞ ﻣﻔﺖ آن ﻻﺋﻦ ﻣﮑﺘﺒﮧ ‘‘
www.KitaboSunnat.com
ہللا ییارک و نعالی ہم سب کو صحایہ رضی ہللا عنہ اجمعین سے محنت کرنے واال ییاثیں اور نغض صحایہ
سے بحانے ۔ اس رسالے میں ہم اس جدیث کے یارے میں بحق یق ثیش کربں گے جس کو وہ لوگ
ثیش کرنے ہیں جو صحایہ سے نغض رکھتے ہیں اور ان کے تمام اشکاالت کے جواب دبں گے انساء ہللا
وہ دسمن صحایا بول زرا بوجے ک یوں انکار صحایہ کا
’’ ﻣﺤﮑﻢ دﻻﺋﻞ ﺳﮯ ﻣﺰﯾﻦ ﻣﺘﻨﻮع و ﻣﻨﻔﺮد ﻣﻮﺿﻮﻋﺎت ﭘﺮ ﻣﺸﺘﻤﻞ ﻣﻔﺖ آن ﻻﺋﻦ ﻣﮑﺘﺒﮧ ‘‘
www.KitaboSunnat.com
عیراض :اس جدیث سے معلوم ہویا ہے کہ حضرت امیر معاویہ رضی ہللا عنہ کا گروہ یاعی بھا ک یویکہ
حضرت عمار رضی ہللا عنہ ان کے گروہ کی طرف سے فیل ہونے ب ھے۔
’’ ﻣﺤﮑﻢ دﻻﺋﻞ ﺳﮯ ﻣﺰﯾﻦ ﻣﺘﻨﻮع و ﻣﻨﻔﺮد ﻣﻮﺿﻮﻋﺎت ﭘﺮ ﻣﺸﺘﻤﻞ ﻣﻔﺖ آن ﻻﺋﻦ ﻣﮑﺘﺒﮧ ‘‘
www.KitaboSunnat.com
جواب :یہ جدیث حضرت امیر معاویہ کے لتے ہو ہی نہیں سکتی ک یویکہ جدیث میں ایا ہے کہ عمار
ان کو ہللا کی طرف دعوت دے رہا ہوگا لیکن وہ اسے جہیم کی طرف یال رہے ہو گے ایک صحائی رسول
ہللا کی طرف یالنے کے بحانے جہیم کی طرف کیسے یال سکیا ہےچیکہ اپ صلی ہللا غلنہ وسلم کی جدیث
ہے۔
ِيبُ ْب ُِنُأَ ِ ُبُ حَثبِتُُ حع ُْن
انُ حع ُْنُ ححب ُِ اّللُالْ حق حو ِاري ِر ُُّيُ حح َدثح حناُ ُم حح َمدُُُ ْب ُُنُ حع ْب ُِدُ َ ُِ
اّللُ ْب ُِنُ ُّالزب ح ْ ُِيُ حح َدثح حناُ ُس ْف حي ُُ نُ ُع حب ْيدُُُ َ ُُِ حح َدثح ِ ُ
اّللُعحلح ْي ُِهُ حو حس َحُلُ ِ ُيفُ حح ِديثُُ حذ حك حُرُ ِفي ُِهُقح ْو ًما
ّلُ َ ُُ يبُ حص َ ُ ْش ِ ُِقُ حع ُْنُأَ ِ ُبُ حس ِعيدُُالْخُدْ ِر ُِيُ حع ُْنُالنَ ِ ُِ اكُالْ ِم ْ حُالضَ َح ُِ
ث2461ُ: يُ ِم ُْنُالْ حح ُِقُُْ.صيحُمسلُحدي ُ الطائِ حفتح ْ ُِ
بُ َ ّلُفُ ْرقحةُُ ُم ْختح ِل حفةُُي ح ْقتُلُه ُُْمُأَقْ حر ُُ
ونُعح ح ُ ح َْي ُر ُج حُ
پرجمہ :حضرت ابو شعید جدری رضی ہللا نعالی عنہ نے یتی اکرم صلی ہللا غلنہ وسلم سے ایک جدیث ییان
کی ہے جس میں ان لوگوں کا یذکرہ ہے جو اچیالف ییدا کرنے والی گروہ ییدی میں نکلیں گے ان
دوبوں گروہوں سے جق کے زیادہ قریب پر گروہ فیل کرے گا۔
محدثین نے کہا ہے کہ نہاں پر دوبوں گرو سے مراد حضرت امیر معاویہ رضی ہللا عنہ اور حضرت غلی
رضی ہللا عنہ کا گروہ ہے اور نہاں پر کہاں گیا ہے کہ ایک جق کے زیادہ قریب پر گروہ ہوگا نعتی
دوسرا جق کے کم قریب ہوگا اور جو جق کے قریب پر ہوگا وہ حضرت غلی رضی ہللا عنہ کا گروہ ہے۔
مذکورہ انقاقی صحیح اجاد یث سے ینہ جال کہ ایک وفت آنے گا جس میں مسلمابوں کی دو جماعثیں ہو
جاثییگی ؛ ان دو جماع یوں سے مراد حضرت غلی رضی ہللا عنہ اور حضرت معاویہ رضی ہللا عنہ کی
جماعثیں ہیں۔ جیسا کہ مذکورہ روایت کی وصاخت کرنے غالمہ بووی رجمہ ہللا نے قرمایا۔
صُ454
افرتاقُيقعُبيُاملسلميُ،وهوُالافرتاقُاَّليُاكنُبيُعيلُومعاويةُرضُہللاُعْنام۔ُرش ُحُنوويُُ:جُُ ُ3
پرجمہ :نعتی :مسلمابوں کے ییچ میں ہونے والے اچیالف سے مراد حضرت غلی اور معاویہ رضی ہللا عنہ
’’ ﻣﺤﮑﻢ دﻻﺋﻞ ﺳﮯ ﻣﺰﯾﻦ ﻣﺘﻨﻮع و ﻣﻨﻔﺮد ﻣﻮﺿﻮﻋﺎت ﭘﺮ ﻣﺸﺘﻤﻞ ﻣﻔﺖ آن ﻻﺋﻦ ﻣﮑﺘﺒﮧ ‘‘
www.KitaboSunnat.com
• سیخ االسالم ابن ییمنہ رجمہ ہللا ( الم یوقی748:ھ) نے اس جدیث کی وصاخت میں قرمایا۔
ُفهذاُاحلديثُالصحيحُدليلُعّلُانُالكُالطائفتيُاملقتتلتيُعّلُوُاْصابهُومعاويهُواْصابهُعيلُحقُوانُعليا
واْصابهُاكنواُاقربُاىلُاحلقُمنُمعاويةُوُاْصابه۔
فتاویُابنُتمييةُرمحهُہللاُجُُ4ص467
پرجمہ :یہ صحیح جدیث داللت کرئی ہے کہ دوبوں لڑنے والی جماعثیں نعتی حضرت غلی رضی ہللا عنہ اور
ان کے سابھی؛ معاویہ رضی ہللا عنہ اور ان کے سابھی دوبوں جق پر ہیں چیکہ غلی رضی ہللا عنہ اور
ان کے سابھی جق کے زیادہ قریب ہیں تمقایلہ حضرت معاویہ رضی ہللا عنہ اور ان کے سابھ یوں کے
لیکن ہیں دوبوں جق پر۔
• غالمہ سمس الدبن ابو عید ہللا مجمد بن اجمد بن عیمان ذہتی رجمہ ہللا (المیوقی748 :ھ) قرمانے ہیں۔
ہللاُ حعْنْ ُ ُْمُأَ ْ حْج ِع حي۔ُسيُاعالمُالنبالءُ:جُُ،10ص92:
ضُ ُُ كامُ ِتفر حُرُالْكح ح ُ
فُ حعنُ حكثِيُُ حمامُ حَش حُحرُبحيْْنح ُ ُْمُ حو ِقتحالُه ُُْمُ–ُ حر ِ حُ
پرجمہ :یہ یات طے سدہ ہےکہ صحایہ کے درمیان جو اچیالقات وعیرہ ہو ۓاس پرسکوت کیا جانے ۔
• • :امام ینہفی رجمہ ہللا ( الم یوقی458 :ھ) ایتی کیاب دالیل الی یوة میں قرمانے ہیں
’’ ﻣﺤﮑﻢ دﻻﺋﻞ ﺳﮯ ﻣﺰﯾﻦ ﻣﺘﻨﻮع و ﻣﻨﻔﺮد ﻣﻮﺿﻮﻋﺎت ﭘﺮ ﻣﺸﺘﻤﻞ ﻣﻔﺖ آن ﻻﺋﻦ ﻣﮑﺘﺒﮧ ‘‘
www.KitaboSunnat.com
،پرجمہ :ابو مشعود الدمشفی نے ایتی کیاب میں کہا :بحاری نے اس اصافہ کا ذکر نہیں کیا۔
• • ابن العثیر الجزری رجمہ ہللا ( الم یوقی 606ھ) قرمانے ہیں ۔
ُقلتُأانُواَّليُقرأتهُيفُكتابُالبخاريُ–ُمنُطريقُأبُالوقتُعبدُالولُالسخريُ–ُرمحهُہللاُ–ُمن
ُ،النسخةُُاليتُقرأتُعليهُعلهياُخطهُأ َماُيفُمنتُالكتابُ،فبحذفُالزايدة ُُ،وق ُدُكتبُيفُالهامشُهذهُالزايدة
جامعُالصولُ:ج9ص45
پرجمہ :میں نے امام بحاری رح کی کیاب کو پڑھا ہے ابو الوفت عیدہللا الیخیری رح کے طربق سے اس
ُ ُ
ُ
سخہ سے پڑھا ہے جو نسخہ ان کے سا متے پڑھا جایا بھا اور اس پر امام بحاری رح کا محطوطہ ہے نہر
’’ ﻣﺤﮑﻢ دﻻﺋﻞ ﺳﮯ ﻣﺰﯾﻦ ﻣﺘﻨﻮع و ﻣﻨﻔﺮد ﻣﻮﺿﻮﻋﺎت ﭘﺮ ﻣﺸﺘﻤﻞ ﻣﻔﺖ آن ﻻﺋﻦ ﻣﮑﺘﺒﮧ ‘‘
www.KitaboSunnat.com
ن جال مین کیاب کے ایدر زیادئی محذوف ہے الننہ جاسنہ کے ایدر یہ زیادئی میں نے یائی ہے۔
• امام الذهبي رحمہ ہللا ( الم توفی 748ھ) فرماتے ہیں ۔
أخرجه البخاري دون قوهل «تقتهل الفئة الباغية»
اترخي االسالم:ج1ص18
ترحمہ :اور امام بخاری تے ذکر کیا ہے تقتهل الفئة الباغية کے الفاظ کے بیا ۔
• عالمہ ابن حجر عسفالنی رحمہ ہللا ( الم توفی 773ھ) فرماتے ہیں ۔
ِه أَ َّن أَ ََب َس ِعي ٍد الْخُدْ ِري اعْ َ ََت َف أَن َّ ُه لَ ْم ي َْس َم ْع َه ِذ ِه قُلْ ُت َوي َ ْظه َُر ِِل أَ َّن الْ ُبخ َِار َّي َح َذفَهَا َ َْعدًا َو َذ ِ َكل ِلن ْكتَ ٍة َح ِفيَّ ٍة َو ِ َ
هللا عَلَ ْي ِه َو َس َّ ََّل فَدَ َّل عَ ََّل أََّنَّ َا ِيف َه ِذ ِه ّ ِالر َواي َ ِة ُمدْ َر َج ًة َو ّ ِالر َواي َ ُة ال َّ ِِت ب َ َّين َ ْت َذ ِ َكل لَي َْس ْت عَ ََّل
ّ ِالز َاي َد َة ِم َن النَّ ِ ِ ّب َص ََّّل ُ
َش ِط الْ ُبخ َِاري۔ َْ
فتح الباری:ج1ص542
ُ
پرجمہ :اور میرے لتے یہ طاہر ہو گیا کہ امام بحاری رح نے اس کو جان بوجھ کر جذف کر دیا اور یہ
ایک یاریک یکنہ ہے اور وہ یہ ہے کہ ابو شعید جدری رض نے کہا کہ ان ہونے اس زیادئی کو یتی کریم
صلی ہللا غلنہ وسلم سے نہیں سیا بو یہ اس یات پر داللت کرئی ہے کہ یہ روایت مدرج ہے وہ جس
سے میرے لتے یہ واصح ہو گیا کہ یہ روایت امام بحاری سرط پر نہیں بھی۔
’’ ﻣﺤﮑﻢ دﻻﺋﻞ ﺳﮯ ﻣﺰﯾﻦ ﻣﺘﻨﻮع و ﻣﻨﻔﺮد ﻣﻮﺿﻮﻋﺎت ﭘﺮ ﻣﺸﺘﻤﻞ ﻣﻔﺖ آن ﻻﺋﻦ ﻣﮑﺘﺒﮧ ‘‘
www.KitaboSunnat.com
بن الجموئی نے،ان سے ابوذر عیدہللا بن اجمد بن الھروی نے،ان سے ابو ولید سلیمان بن جلف
الیاجی نے ،ان سے ابوغلی جسین بن مجمد بن الصدقی نے،ان سے ابو عیدہللا مجمد بن بوشف بن
شعادة نے(اور آج بحاری کے قدیم پربن نسخوں میں انہی کا نسخہ موجود ہے)
’’ ﻣﺤﮑﻢ دﻻﺋﻞ ﺳﮯ ﻣﺰﯾﻦ ﻣﺘﻨﻮع و ﻣﻨﻔﺮد ﻣﻮﺿﻮﻋﺎت ﭘﺮ ﻣﺸﺘﻤﻞ ﻣﻔﺖ آن ﻻﺋﻦ ﻣﮑﺘﺒﮧ ‘‘
www.KitaboSunnat.com
بو یہ ب ھے بحاری کو نقل کرنے والے امام جیسا کہ ہم ییا جکے کہ آج کے دورمیں بحاری کے قدیم
نسخوں میں ضرف ابن شعادة(ابوعیدہللا مجمد بن بوشف بن شعادة) کا نسخہ موجود ہے بو ہم بحاری میں
موجود جدیث عمار کو اسی نسخے میں دیکھتے ہیں۔
ُاس قدیم نسخے میںُتح ْقتُ ُُُهلُالْ ِفئح ُُةُالْ حبا ِغ حي ُُة یہ القاظ موجود نہیں ہے ضرفُوحيُعامرُيدعوھمُاىلُاجلنةُويدعونہُُاىل
النارُہللاُکہ القاظ موجود ہے ۔ جق ما یتے والے کے لتے ایتی دلیل ہی کاقی ہے لیکن ہم زرا دو نسخہے
کا مطالعہ اور کر لیتے ہیں یاکہ کسی فسم کا اعیراض یاقی یا رہے۔
صحیح الیحاری قرع نسخة ابن شعادة جلد 1صحفہ تمیر 105
”صحیح بحاری کے بویثننہ نسخے میں جدیث عمار میں “نقلہ الثننة الیاعنة” کے اوپر انہوں نے “ساقط
لکھا ہے۔ نعتی کہ یہ القاظ اصلی نسخوں میں دسییاب نہیں ہے۔
نسخہ سلطاینہ:۔
غ ن ھ ک ی
بحاری کا نسخہ سلطاینہ د یں طان عیدا مید نے سخہ ب ثننہ کو مد ظر رکھ کر اس وفت کے لماء
وی ن لج سل
’’ ﻣﺤﮑﻢ دﻻﺋﻞ ﺳﮯ ﻣﺰﯾﻦ ﻣﺘﻨﻮع و ﻣﻨﻔﺮد ﻣﻮﺿﻮﻋﺎت ﭘﺮ ﻣﺸﺘﻤﻞ ﻣﻔﺖ آن ﻻﺋﻦ ﻣﮑﺘﺒﮧ ‘‘
www.KitaboSunnat.com
کو یال کر بحاری کا ایک نسخہ ییار کروایا جس کو نسخہ سلطاینہ کا یام دیا ،اس میں بھی انہوں نے جدیث
عمار میں "نقتهلُالفئةُالباغية " کے القاظ کے جا ستے میں "ساقط عید ابوذر ،واالصیلی "لکھا ہے ،نعتی
ابوذر ہر وی اور اصیلی کے نسخے میں یہ القاظ موجود نہیں۔
مشرق میں اس وفت بحاری کا نسخہ سلطاینہ رابج ہے ،اس نسخے میں اور نسخہ بویثننہ میں اچیالقات
والے القاظ کو جدیث میں سامل کر کے جواسی میں اچیالف کو ییان کر دیا گیا بھا لیکن اب سا نع
ہونے والے نسخوں میں وہ القاظ نعیر جا ستے کے سابھ مال دنے گتے ہیں۔
’’ ﻣﺤﮑﻢ دﻻﺋﻞ ﺳﮯ ﻣﺰﯾﻦ ﻣﺘﻨﻮع و ﻣﻨﻔﺮد ﻣﻮﺿﻮﻋﺎت ﭘﺮ ﻣﺸﺘﻤﻞ ﻣﻔﺖ آن ﻻﺋﻦ ﻣﮑﺘﺒﮧ ‘‘
www.KitaboSunnat.com
اس جدیث سے ینہ جلیا ہے کہ یہ واقعہ چیدق کا ہے اس سے نہلے جو جدیث گزری بھی بحاری
سرنف کی اس میں مدینہ کی نعمیر کے لقظ موجود ہے چیکہ مدینہ کے نعمیر سن ایک ہجری میں ہوئی
بھی اور چیدق کا واقعہ سن ییچ ہجری میں ثیش ایا بھا اس کو کہتے ہیں مین میں اضظراب اس کے
اگے جل کے دیکھتے ہیں مسلم سرنف کی ایک اور جدیث۔
ُُوأَبُوُبح ْك ِرُُ ْب ُنُُانح ِفعُُقحا حلُ
َُُع ِروُ ْب ِنُُ حج حب ح حلُُ حح َدثح حناُ ُم حح َمدُُُ ْب ُنُُ حج ْع حفرُُُحُوُ حح َدثح حناُ ُع ْق حب ُةُُ ْب ُنُُ ُم ْك حرمُُالْ حع ِِم ُّي ح
ُ حح َدثح ِنُُ ُم حح َمدُُُ ْب ُن ح ْ
ُُس ِعي ِدُُ ْب ِنُُأَ ِبُُالْ حح حس ِنُُ حع ْنُُأُ ِم ُِه اُحي ِد ُثُُ حع ْن ح ُُمس ْعتُُُخ ِ ًحادل ُ ح اُش ْع حب ُةُُقحا حل ح ِ ُ ُع ْق حب ُةُُ حح َدثح حناُوُقحا حلُُأَبُوُبح ْكرُُأَخ ح حْربانحُُغُ ْندح رُُ حح َدثح حن ُ
كلُُالْ ِفئح ُةُُالْ حبا ِغ حي ُةُُُْ:صيحُمسل2916: ُُاّللُُعحلح ْي ِه ح
ُُو حس َ حلُُقحا حلُُ ِل حع َمارُُتح ْقتُ ُ ح ُُص َّل َ ُ ُُر ُسو حل َ ِ
ُُاّلل ح ُُسلح حم حةُُأَ َن ح
حع ْنُُأُ ِم ح
پرجمہ :مجمد بن حغفر عیدرنے کہا :ہمیں شعنہ نے جدیث ییان کی ،کہا :میں نے جالد جذا کو شعید بن
ابو الحسن سے جدیث روایت کرنے ہونے سیا ،ابھوں نے ایتی والدہ سے اور ابھوں نے حضرت ام
سلمہ رضی ہللا نعالی عنہا سے روایت کی کہ رسول ہللا ﷺ نے حضرت عمار رضی ہللا نعالی عنہ سے
قرمایا تمھیں ایک یاعی گروہ فیل کرے گا۔
اس جدیث کے درمیان میں کوئی بھی ذکر نہیں ہے کہ یہ واقعہ مسحد ی یوی کی نعمیر کا ہے یا چیدق
کے وفت کا ہے ۔مسحد ی یوی کی نعمیر سن ایک ہجری میں ہوئی اور اس وفت حضرت ام سلمہ رضی
ہللا نعالی عنہا مدینہ میں موجود ہی نہیں بھی ہاں ایک امکان یہ ییدا ہویا ہے کہ جلو مدینہ کی نعمیر کے
وفت حضرت ام سلمہ رضی ہللا نعالی عنہا موجود نہیں بھی مگر سن جار ہجری میں اپ صلی ہللا غلنہ
وسلم کی جوزہ بن کے ائی اور عزوہ چیدق سن یابچ ہجری میں ہوا بو ہو سکیا ہے یہ جدیث عزوہ چیدق
کے وفت کی ہو۔مگر سیرت کی کیابوں سے ینہ جلیا ہے کہ عزوہ چیدق کے وفت عوربوں کو ایک قلعے
میں رکھ دیا گیا بھا سیرت کی نہت سی کیابوں میں اپ یہ واقعہ دیکھ سکتے ہیں جیسے کہ سیرت ابن
’’ ﻣﺤﮑﻢ دﻻﺋﻞ ﺳﮯ ﻣﺰﯾﻦ ﻣﺘﻨﻮع و ﻣﻨﻔﺮد ﻣﻮﺿﻮﻋﺎت ﭘﺮ ﻣﺸﺘﻤﻞ ﻣﻔﺖ آن ﻻﺋﻦ ﻣﮑﺘﺒﮧ ‘‘
www.KitaboSunnat.com
12 عمار بن یاسر کا قا یل کون ؟ جدیث عمار محدثین کی نظر میں .
ہسام وعیرہ میں ۔ ان سب یابوں سے یہ صاف ینہ جلیا ہے کہ حضرت ام سلمہ رضی ہللا نعالی عنہا
وہاں موجود نہیں بھی اس کے نعد پرمذی سرنف کی جدیث کو دیکھتے ہے ۔
اّللُ دحينُ حح َدثح حناُ حع ْبدُُُالْ حع ِزي ُِزُ ْب ُُنُ ُم حح َمدُُ حع ُْنُالْ حع حال ُِءُ ْب ُِنُ حع ْب ُِدُ َالر ْمح ُِحنُ حع ُْنُأَبِي ُِهُ حع ْنُُأَ ِ ُبُه حُرْي حرحُةُ حر ِ حُ
ضُ َ ُ ُ حح َدثح حناُأَبُوُ ُم ْص حعبُُالْ حم ِ ُُّ
كلُالْ ِفئح ُُةُالْ حبا ِغ حي ُُةُُ:ترمذیُرشيفُ3800 اّللُعحلح ْي ُِهُ حو حس َحُلُأَب ِ ُْ
ْْشُ ح ََع ُُارُتح ْقتُ ُ حُ ّلُ َ ُُ ولُ َ ُِ
اّللُ حص َ ُ حع ْن ُُهُقحا حُلُقحا حُلُ حر ُس ُُ
پرجمہ :ابوہرپرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول ہللا ﷺ نے قرمایا’’ :عمار! تمہیں ایک یاعی جماعت فیل کرے گی ۔
اس جدیث کے راوی کون ہیں حضرت ابوہرپرہ رضی ہللا عنہ جو کہ سن سات ہجری میں سالم النے
زیادہ سے زیادہ زور لگانے بو جھ ہجری میں النے اس جدیث سے بھی ینہ جال کہ حضرت ابو ہرپرہ رضی
ہللا عنہ نے اس یات کو پراہ راست اپ صلی ہللا غلنہ وسلم سے نہیں سیا ۔ اب ہم مسید اجمد کی
جدیث کو دیکھتے ہیں ۔
ُحدثناُيزيدُبنُهارونُُ،اخربانُالعوامُُ،حدثنُاسودُبنُمسعودُُ،ع ُنُحنظلُب ُنُخويدلُالعنربيُُ،قالُ:بيامنُاان
ُُ:عندُمعاويةُ،اذُجاءهُرجالنَُيتصامنُيفُراسُعامرُ،يقولُلكُواحدُمْنامُ:اانُقتلتهُ،فقالُعبدُہللاُبنَُعرو
ُليطبُبهُاحدكامُنفساُلصاحبهُ،فاينُمسعتُيعنُرسولُہللاُصّلُہللاُعليهُوسلُ،قالُعبدُہللاُبنُامحدُ:كذا
ُقالُابُ:يعنُرسولُہللاُصّلُہللاُعليهُوسلُ،يقولُ”:تقتهلُالفئةُالباغية”ُ،فقالُمعاويةُ:الاُتغنُعناُجمنونكُاي
َُعرو؟!ُمفاُابكلُمعنا؟ُقالُ:انُابُشاكينُاىلُرسولُہللاُصّلُہللاُعليهُوسلُ،فقالُيلُرسولُہللاُصّلُہللا
عليهُوسلُ”:اطعُاابكُماُدامُحياُولُتعصه”ُفاانُمعمكُولستُاقات ُلُ.مس ندُامحد6929:
پرجمہ :چ یطلہ بن جویلد کہتے ہیں کہ ایک مرینہ میں سیدہ امیر معاویہ رضی ہللا عنہ کے یاس ثییھا ہوا ب ھا
دو آدمی ان کے یاس جھگڑا لے کر آنے ان میں سے ہر ایک کا دعوی یہ بھا کہ سیدیا عمار رضی ہللا
عنہ کو اس نے شہید کیا ہے سیدیا ابن عمرو رضی ہللا عنہ قرمانے لگے کہ تمہیں جا ہتے ایک دوسرے
کو میارکیاد دو ک یویکہ میں نے یتی کریم صلی ہللا غلنہ وسلم کو یہ قرمانے ہونے سیا ہے کہ عمار کو یاعی
’’ ﻣﺤﮑﻢ دﻻﺋﻞ ﺳﮯ ﻣﺰﯾﻦ ﻣﺘﻨﻮع و ﻣﻨﻔﺮد ﻣﻮﺿﻮﻋﺎت ﭘﺮ ﻣﺸﺘﻤﻞ ﻣﻔﺖ آن ﻻﺋﻦ ﻣﮑﺘﺒﮧ ‘‘
www.KitaboSunnat.com
گروہ فیل کرے گا سیدہ امیر معاویہ رضی ہللا عنہ کہتے لگے بھر آپ ہمارے سابھ کیا کر رہے ہو اے
عمرو! ا یتے اس دبوانے سے ہمیں مسیعتی ک یوں نہیں کر د یتے؟ انہوں نے قرمایا” :کہ ایک مرینہ
میرے والد صاخب نے یتی کریم صلی ہللا غلنہ وسلم کے سا متے میری شکایت کی بھی اور یتی کریم
صلی ہللا غلنہ وسلم نے قرمایا” :بھا زیدگی بھر ا یتے یاپ کی اطاعت کریا اس کی یاقرمائی یہ کریا اس لتے
میں آپ کے سابھ بو ہوں لیکن لڑائی میں سریک نہیں ہویا۔
حضرت عمر بن غاص رضی ہللا عنہ فیح مکہ کے نعد اسالم ف یول کرنے ہیں بو اس جدیث سے بھی ینہ
جلیا ہے کہ حضرت نے اپ صلی ہللا غلنہ وسلم سے پراہ راست نہیں سیا ک یویکہ بحاری اور مسلم کی
جدیث سے اس یات کی وصاخت ہوئی ہے کہ یا بو یہ واقعہ سن ایک ہجری کا ہے یا سن یابچ ہجری
کا ہے ۔مسید اجمد کی دوسری جدیث کو دیکھتے ہیں ۔
ُُ،حدثناُعبدُالرزاقُُ،قالُ:حدثناُمعمرُُ،عنُابنُطاوسُُ،عنُابُبك ُرُبنُمحمدُبنَُعروُبنُحزمُُ،عنُابيه
ُقالُ:ملاُقتلُعامرُب ُنُايرسُدخلَُعروُبنُحزُمُعّلَُعروُبنُالعاصُُ،فقالُ:قتلُعامرُ،وقدُقالُرسولُہللاُصّل
ُہللاُعليهُوسلُ“ُ:تقتهلُالفئةُالباغية”ُ.فقامَُعروُبنُالعاصُفزعاُيرجعُحىتُدخلُعّلُمعاويةُ،فقالُلُمعاويةُ:ما
ُ،شانك؟ُقالُ:قتلُعامرُ.فقالُمعاويةُ:قدُقتلُعامرُ،مفاذا؟!ُقالَُعروُ:مسعتُرسولُہللاُصّلُہللاُعليهُوسل
ُيقولُ”:تقتهلُالفئةُالباغية”ُُ.فقالُلُمعاويةُ:دحضتُيفُبوكلُ،اوَننُقتلناه؟ُامناُقتهلُعيلُواْصابهُُ,جاءواُبه
حىتُالقوهُبيُرماحناُ.اوُقالُ:بيُس يوفنا.مس ندُامحدُ17778
پرجمہ :مجمد بن عمرو رضی ہللا عنہ کہتے ہیں کہ خب حضرت عمار بن یاسر رضی ہللا عنہ شہید ہونے بو
عمرو بن خزم رضی ہللا عنہ ،حضرت عمرو بن غاص رضی ہللا عنہ کے یاس گتے اور انہیں ییایا کہ
حضرت عمار رضی ہللا عنہ شہید ہو گتے ہیں اور یتی صلی ہللا غلنہ وسلم نے قرمایا بھا کہ عمار کو ایک
یاعی گروہ فیل کر دے گا؟ یہ سن کر حضرت عمرو بن غاص رضی ہللا عنہ ایاہلل پڑھتے ہونے گھیرا کر
’’ ﻣﺤﮑﻢ دﻻﺋﻞ ﺳﮯ ﻣﺰﯾﻦ ﻣﺘﻨﻮع و ﻣﻨﻔﺮد ﻣﻮﺿﻮﻋﺎت ﭘﺮ ﻣﺸﺘﻤﻞ ﻣﻔﺖ آن ﻻﺋﻦ ﻣﮑﺘﺒﮧ ‘‘
www.KitaboSunnat.com
ا ب ھے اور حضرت معاویہ رضی ہللا عنہ کے یاس جلے گتے ،حضرت معاویہ رضی ہللا عنہ نے ان سے
بوجھا کہ تمہیں کیا ہوا؟ انہوں نے ییایا کہ حضرت عمار رضی ہللا عنہ شہید ہو گتے ہیں ،حضرت معاویہ
رضی ہللا عنہ نے قرمایا کہ حضرت عمار رضی ہللا عنہ بو شہید ہو گتے ،لیکن تمہاری یہ جالت؟ انہوں نے
کہا کہ میں نے یتی صلی ہللا غلنہ وسلم کو یہ قرمانے ہونے سیا ہے کہ عمار کو یاعی گروہ فیل کرے
گا ،حضرت معاویہ رضی ہللا عنہ نے کہا کہ یم ا یتے ثیساب میں گرنے ،کیا ہم نے انہیں فیل کیا
ہے؟ انہیں بو حضرت غلی رضی ہللا عنہ اور ان کے سابھ یوں نے جود فیل کیا ہے ،وہی انہیں لے
کر آنے اور ہمارے نیزوں کے درمیان ال ڈاال۔
اس جدیث میں عمر بن غاص رضی ہللا عنہ نے اس یات کی ضراخت بو کی ہے کہ میں نے اپ
صلی ہللا غلنہ وسلم سے سیا مگر یہ راوی کا وہم ہے ک یویکہ حضرت عمر بن غاص رضی ہللا عنہ مکہ فیح
ہونے کے نعد سن ابھ ہجری میں اسالم ف یول کرنے ہیں۔ ان سب جدیث سے ایک یات کی
وصاخت بو ہو گتی ہے کہ یہ مرسل صحائی ہے۔
پرجمہ:مجھ سے اسماعیل بن القصل نے ییان کیا ،وہ کہتے ہیں :میں نے ابو امنہ مجمد بن اپراہیم کو
’’ ﻣﺤﮑﻢ دﻻﺋﻞ ﺳﮯ ﻣﺰﯾﻦ ﻣﺘﻨﻮع و ﻣﻨﻔﺮد ﻣﻮﺿﻮﻋﺎت ﭘﺮ ﻣﺸﺘﻤﻞ ﻣﻔﺖ آن ﻻﺋﻦ ﻣﮑﺘﺒﮧ ‘‘
www.KitaboSunnat.com
پرجمہ :اجمد بن جییل کہتے ہیں :ح ََع ًاراُالْ ِف ْت ُُةُالْ حبا ِعي ُُة کے یارے میں ابھاثیس اجاد یث مروی ہیں اور ان
میں سے کوئی ایک بھی صحیح جدیث نہیں ہے۔
محالفین کی طرف سے ایک اعیراض یہ ہویا ہے کہ اس میں اسماعیل بن قصل جو راوی ہے یہ مخہول
راوی ہے۔
جواب:اسماعیل بن قصل ابویکر الحالل کہ اسیاد ہے یہ راوی اپ کے لتے مخہول ہو گتے ابویکر الحالل
کے لتے مخہول نہیں ہے۔
پرجمہ :اسماعیل بن قصل سے روایت کی ہے أجمد بن مجمد بن ہرون جالل نے اور انہوں نے ان
سے طرسوس میں سوئی ۔
دوسرا اعیراض اسی کیاب السنہ میں ابن قرح یہ کہتے ہیں نغقوب ابن ائی سننہ نے مسید عمار کی
’’ ﻣﺤﮑﻢ دﻻﺋﻞ ﺳﮯ ﻣﺰﯾﻦ ﻣﺘﻨﻮع و ﻣﻨﻔﺮد ﻣﻮﺿﻮﻋﺎت ﭘﺮ ﻣﺸﺘﻤﻞ ﻣﻔﺖ آن ﻻﺋﻦ ﻣﮑﺘﺒﮧ ‘‘
www.KitaboSunnat.com
خز اول میں یہ یات کہی ہے میں نے اجمد بن جییل سے سیا اس جدیث کے یارے میں بو امام
اجمد بن جییل نے کہا اس یارے میں ایک سے زیادہ روایت صحیح ہے۔
جواب :یہ کول یایت نہیں ہے ک یویکہ ابن قرہ جو راوی ہیں وہ یہ نہیں کہہ رہا کہ میں نے نغقوب
ابن ائی سننہ سے سیا یلکہ وہ کہہ رہا ہے کہ نغقوب ابن ائی سننہ کی کیاب میں موجود ہے اور وہ
کیاب موجود ہی نہیں گویا کہ اعیراض کرنے والے کے یاس اس یات کی کوئی نصدبق نہیں ہے ۔
ان تمام یابوں سے اس یات کی بو وصاخت صاف ہوئی ہے کہ یہ روایت مرقوع یایت نہیں ہے مگر
موقوفن یایت ہے مرسل صحائی ہے سید صحیح ہے مین میں اضظراب ہے ۔
ع ن
حضرت ابو غادیہ رضی ہللا عنہ کے ق سے جدیث کا جواب
ل
ُحدثناُعفانُُ،قالُ:حدثناُحامدُبنُسلمةُ ُُ،قالُ:اخربانُابوُحفصُُ،ولكثومُبنُجربُُ،عنُابُغاديةُُ،قالُ:قتل
صُُ،قالُ:مسعتُرسولُہللاُصّلُہللاُعليهُوسلُ،يقولُ“ُ:انُقاتهلُوسالبه رسُفاخربَُعروُبنُالعا ُ
ُعامرُبنُاي ُ
يفُالنار”ُُ.فقيلُلعمروُ:فانكُهوُذاُتقاتهل!ُقالُ:امناُقالُ:قاتهلُوسالبهُ.مس ندُامحد17776:
پرجمہ :ابو غادیہ رضی ہللا عنہ کہتے ہیں کہ خب حضرت عمار بن یاسر رضی ہللا عنہ شہید ہونے بو
حضرت عمرو رضی ہللا عنہ کو اس کی اطالع دی گتی ،انہوں نے کہا کہ میں نے یتی صلی ہللا غلنہ
وسلم کو یہ قرمانے ہونے سیا ہے کہ عمار کو فیل کرنے واال اور اس کا سامان جھثیتے واال جہیم میں
جانے گا ،کسی نے حضرت عمرو رضی ہللا عنہ سے کہا کہ آپ بھی بو ان سے چیگ ہی کر رہے
ب ھے؟ انہوں نے جواب دیا کہ یتی صلی ہللا غلنہ وسلم نے قا یل اور سامان جھثیتے والے کے یارے
قرمایا بھا (چیگ کرنے والے کے یارے نہیں قرمایا بھا)۔
’’ ﻣﺤﮑﻢ دﻻﺋﻞ ﺳﮯ ﻣﺰﯾﻦ ﻣﺘﻨﻮع و ﻣﻨﻔﺮد ﻣﻮﺿﻮﻋﺎت ﭘﺮ ﻣﺸﺘﻤﻞ ﻣﻔﺖ آن ﻻﺋﻦ ﻣﮑﺘﺒﮧ ‘‘
www.KitaboSunnat.com
17 عمار بن یاسر کا قا یل کون ؟ جدیث عمار محدثین کی نظر میں .
• غالمہ سمس الدبن ابو عید ہللا مجمد بن اجمد بن عیمان ذہتی رجمہ ہللا (الم یوقی748 :ھ)
ہللاُعحلح ْي ُِهُ حو حس َحُلُي ح ُق ُُ
ولُ:قحاتِ ُُلُ ح ََعارُُ حو حصا ِل ُب ُُهُ ِ ُيفُالنَ ُِارُُ.اس نا ُدُُهُفيهُائقطاع.۔ ح ِمسعتُُُ حر ُسو حُلُہللاُ–ُصّلُ ُُ
سیرأعالم النیالء:ج2ص544
پرجمہ :میں نے یتی صلی ہللا غلنہ وسلم کو یہ قرمانے ہونے سیا ہے کہ عمار کو فیل کرنے واال جہیم
میں جانے گا۔ امام ذہتی کہتے ہیں اس کی سید م یقطع ہے ۔
پرجمہ:امام اجمد بن جییل کہتے ہیں میں نے بحتی بن معین سے کہا جماد بن سلمہ اور وہ ابو حقص سے
َ َ
اور وہ ابو غادیہ سےقال َما أعرف ُہ میں نہیں جاییا ۔
ترحمہ :امیر معاويہ رضی ہللا عنہ کے ساتھ تاز ا یسے تھی لوگ ت ھے جو سابقون االولون میں سے ت ھے اور
ان میں يہ کہا حاتا ہے کہ عمار بن تاسر کو جنہوں تے قیل کیا ابو عاديہ وہ تھی ت ھے حاالتکہ وہ ان
لوگوں میں سے ت ھے جنہوں تے درخت کے بیچے ب یت کی اور وہ سابقون االولون میں سے ت ھے اور
’’ ﻣﺤﮑﻢ دﻻﺋﻞ ﺳﮯ ﻣﺰﯾﻦ ﻣﺘﻨﻮع و ﻣﻨﻔﺮد ﻣﻮﺿﻮﻋﺎت ﭘﺮ ﻣﺸﺘﻤﻞ ﻣﻔﺖ آن ﻻﺋﻦ ﻣﮑﺘﺒﮧ ‘‘
www.KitaboSunnat.com
اگر وہ نہت رضوان کرنے والے میں سے ب ھے بو وہ جہیم میں کیسے جا سکتے ہیں ۔ ک یویکہ سین ابو داؤد
کی روایت ہے۔
ُحدثناُقتيبةُبنُسعيدُ،ويزيدُبنُخادلُالرميلُ،انُالليثُحدهثمُ،عنُابُالزبيُ،عنُجابرُ،عنُرسولُہللاُصّل
ہللاُعليهُوسلُ،انهُقالُ”:لُيدخلُالنارُاحدُممنُابيعُحتتُالشجرة ُ۔
سین ابو داؤد 4653
پرجمہ :جاپر رضی ہللا عنہ سے روایت ہے کہ رسول ہللا صلی ہللا غلنہ وسلم نے قرمایا” :جہیم میں ان
لوگوں میں سے کوئی بھی داجل نہیں ہو گا ،چنہوں نے درخت کے ییخے ی یعت کی۔
ُُ،قالُعبدُہللاُبنُامحدُ:حدثنُابوُموىسُالعزنيُمحمدُابنُاملثىنُُ،قالُ:حدثناُمحمدُب ُنُابُعديُُ،عنُابنُعون
ُعنُلكثومُبنُجربُُ،قالُ:كناُبواسطُالقصبُعندُعبدُالاعّلُبنُعبدُہللاُبنُعامرُقالُ:فاذاُعندهُرجلُ،يقال
ُلُابوُالغاديةُاستسق ُىُماءُ،فايتُابانءُمفضضُ،فاىبُانُيْشبُ،وذكرُالنيبُصّلُہللاُعليهُوسلُفذكرُهذا
ب
ُاحلديثُ”:لُترجعواُبعديُكفاراُاوُضالل”ُشكُابنُابُعدي”ُيرضبُبعضمكُرقابُبعض”ُفاذاُرجلُيس ُ
تُ:وہللاُلنئُامكننُہللاُمنكُيفُكتيبةُ،فلامُاكنُيومُصفيُاذاُاانُبهُوعليهُدرعُ،قالُ:ففطنتُاىل ُفالانُ،فقل ُ
بُيفتُ:وايُيدُكفتاهُيكرهُانُيْش ُ
ُالفرجةُيفُجرابنُادلرعُفطعنتهُ،فقتلتهُ،فاذاُهوُعامرُبنُايرس ُُ،قالُ:قل ُ
اانءُمفضضُوقدُقتلُعامرُب ُنُايرس ُ۔
مسید اجمد 16698
پرجمہ:کلیوم بن خیر سے مروی ہے کہ ایک مرینہ ہم لوگ شہر واشط میں عیداالغلی بن غامر کے یاس
ثییھے ہونے ب ھے کہ اسی دوران وہاں موجود ایک سحص جس کا یام ابوغادیہ بھا نے یائی میگوایا ،چیابخہ
جایدی کے ایک پربن میں یائی الیا گیا لیکن انہوں نے وہ یائی ثیتے سے انکار کر دیا اور یتی صلی ہللا
غلنہ وسلم کا ذکر کرنے ہونے یہ جدیث ذکر کی کہ میرے ییجھے کاقر یا گمراہ یہ ہو جایا کہ ایک
’’ ﻣﺤﮑﻢ دﻻﺋﻞ ﺳﮯ ﻣﺰﯾﻦ ﻣﺘﻨﻮع و ﻣﻨﻔﺮد ﻣﻮﺿﻮﻋﺎت ﭘﺮ ﻣﺸﺘﻤﻞ ﻣﻔﺖ آن ﻻﺋﻦ ﻣﮑﺘﺒﮧ ‘‘
www.KitaboSunnat.com
دوسرے کی گردثیں مارنے لگو۔ اجایک ایک آدمی دوسرے کو پرا بھال کہتے لگا ،میں نے کہا کہ ہللا کی
فسم! اگر ہللا نے لسکر میں مجھے نیرے اوپر قدرت عطاء قرمائی (بو بجھ سے جساب لوں گا) چیگ
ضفین کے موقع پر انقاقا میرا اس سے آمیا سامیا ہو گیا ،اس نے زرہ نہن رکھی بھی ،لیکن میں نے زرہ
کی جالی جگہوں سے اسے سیاخت کر لیا ،چیابخہ میں نے اسے نیزہ مار کر فیل کر دیا ،نعد میں ینہ جال
کہ وہ بو سیدیا عمار بن یاسر ب ھے ،بو میں نے افسوس سے کہا کہ یہ کون سے ہابھ ہیں جو جایدی کے
پربن میں یائی ثیتے پر یاگواری کا اظہار کر رہے ہیں چیکہ انہی ہابھوں نے سیدیا عمار کو شہید کر دیا ب ھا۔
جواب :اس جدیث میں جس سحص کا ذکر نہیں ہے کہ کس نے نیزہ مارا بھا اس کو راوی نے
میسوب کر دیا ہے ابو غادیہ رضی ہللا عنہ کی طرف جس کی وصاخت ہم کو مسیدرک الحاکم کی جدیث
سے ملتی ہے ۔
الّس ُُّيُ ْب ُُنُخ حُزيْ حم حُةُ حح َدثحنحاُ ُم ْس ُُِلُ ْب ُُنُا ْب حرا ِه حُميُ حح َدثحنحاُ حرِب ْي حع ُُةُ ْب ُنُ
ُ حح َدثحنحاُأَبُوُ حج ْع حفرُُ ُم حح َمدُُ ْب ُُنُ حصا ِلحُُ ْب ُِنُه ِحانءُُ حح َدثحنحاُ ِ ِ
ِِ
ح
اّللُ ْب ُِنُعحامرُُقا ُلُالذنُهذاُأبو ح نُأَ ِ ُبُقحا حُلُ ُكنتُُُب حِو ِاسطُِالْ حق ْصبُُِ ِ ُيفُ حم ْ ِزنلُُِ حع ْب ُِدُ ْ َالعْ ح ُ
ّلُ ْب ُِنُ حع ْب ُِدُ َ ُِ ُ ح ْلك ُت ْومُُ حح َدثح ِ ُ
َضبُُ ِم حُنُ ِالر حجالُِ الُ ح ْ ّلُا ْد ُخلُوُُهُفحا ْد حخ حُلُ حوعحلح ْي ُِهُ ُم حق َط حعاتُُفحا حذاُ حر ُجلُُ ِط حو ُُ حنُي ْحس حتا ِذ ُُنُفح حقا حُلُ حع ْبدُُُا َلعْ ح ُ ُغحا ِدي ح حُةُالْ ُجه ِ ُُّ
ِ
اّللُأ ِ ُيتُلح ِف ُيُ حم ْسجِ ُِدُقُ حبا حُءُا حذا رسُ ِم ُْنُ ِخ حي ِارانحُُقحا حُلُفح حو َ ُِْسُ ِم ُْنُ حه ِذُِهُا ُل ِم ُِهُفحلح َماُفح حع حُدُقحا حُلُ ُكنَاُن ح ْع ُُّدُ ح ََع حُارُ ُب حُنُ حاي ِ ُ ُ ح ََكن َُُهُلحي ح ُ
شُأَ َو ُُلُا ِلْكحتِ ْي حب ُةِ يُأَقْ حب حُلُي ح ْم ِ ُ ولُ حو حذ حك حُرُ ح ِلك حم ًُةُل َ ُْوُ حو حجدح تُُْعحلح ْي ُِهُأَع حْواانًُُلح حو ِظلْ ُت ُُهُ حح َىتُُأَقْتُ حُُهلُقحا حُلُفحلح َماُ حاك حُنُي ح ْوحُمُ ِص حف ْ حُ ُه حُُوُي ح ُق ُُ
سُ ح ََع ُِارُ ْب ُِنُ حاي ِ ُ
رس اَضب ح ُُهُفحا حذاُ حرأْ ُ ُ َصعح ُُهُفحا ْنكح حفاُالْ ِم ْغ حف ُُرُ حع ْن ُُهُفح ْ ح
يُ حط حع حُنُ حر ُجلُُ ِاب ُّلر ْم ُِحُفح ح ح الص حف ْ ُِ
يُ َ ىتُ حاك حُنُب ح ْ حُُ حراجِ الُ حح َ ُ
ِ
يُضح حال حُةلُ ِم ْنهُ۔ قحا حُلُي ح ُق ْو ُُلُ حم ْو ح ُىلُلح حناُلح ُْمُ حا حُرُ حر ُج ً ُالُأَبْ ح حُ
مسیدرک جاکم5658:
ری یعہ بن کلیوم ا یتے والد کا یہ ییان نقل کرنے ہیں ( :وہ قرمانے ہیں ) میں واشط القصب میں
عیداالغلی بن عیدہللا بن غامر کے گھر بھا ،اجازت لیتے والے نے کہا :ابو غار یہ جیتی ایدر آنے کی
’’ ﻣﺤﮑﻢ دﻻﺋﻞ ﺳﮯ ﻣﺰﯾﻦ ﻣﺘﻨﻮع و ﻣﻨﻔﺮد ﻣﻮﺿﻮﻋﺎت ﭘﺮ ﻣﺸﺘﻤﻞ ﻣﻔﺖ آن ﻻﺋﻦ ﻣﮑﺘﺒﮧ ‘‘
www.KitaboSunnat.com
اجازت مایگ رہا ہے ،عیداالغلی نے کہا :اس کو ایدر آنے کی اجازت دے دو ،وہ ایدر آنے ،اس وفت
انہوں نے ییگ کیڑے نہتے ہونے ب ھے ،وہ اینہائی دراز قد آدمی بھا ،وہ بو اس امت کا قرد لگیا ہی
نہیں بھا ،خب ایدر آ کر ثییھ گیا بو کہتے لگا :ہم عمار بن یاسر ہوا کو سب سے معثیر اور ییک جا یتے
! ہیں۔ جدا کی فسم میں مسحد فیاء میں بھا وہ یاثیں کر رہا بھا ان میں ایک یہ بھی بھی کہ ہللا کی فسم
اگر کیھی مجھے اس پر غلنہ مال بو میں اس کو روید ڈالوں گا چتی کہ ان کو فیل کر ڈالوں گا ،بھر خب
چیگ ضفین سروع ہوئی بو لسکر کی نہلی جماعت ییدل جلتے ہونے آئی ،نہاں یک کہ وہ ضفین کے
،درمیان نہیچ گتے ،ایک آدمی نے ان کو نیزہ مارا ،جس کی وجہ سے وہ گر گتے ،ان کا جود ییخے گرا
خب دیکھا بو حضرت عمار بن یاسر ثین کا سر بھا۔ راوی کہتے ہیں :ہمارے آقا کہا کرنے ب ھے کہ میں
ُ
نے اس آدمی سے زیادہ گمراہ کوئی سحص نہیں دیکھا۔
اس جدیث سے صاف ینہ جلیا ہے کہ حضرت عمار رضی ہللا عنہ کو فیل کرنے والے حضرت ابو
غادیہ رضی ہللا عنہ نہیں ب ھے یلکہ کوئی اور بھا جس کو حضرت ابو غادیہ رضی ہللا عنہ نے چیگ ضفین
میں نیزہ مارنے دیکھا بھا ۔
• عز الدبن بن األنیر أئي الحسن غلي بن مجمد الجزري ( الم یوقی 555 :ھ) قرمانے ہیں ۔
اتک روابت میں ہے کہ جس شخص تے جیاب عمار کوقیل کیا تھا۔ وہ کونی اور آدمی تھا۔ اور يہ قا تل
مشہور ہو گئے ۔
’’ ﻣﺤﮑﻢ دﻻﺋﻞ ﺳﮯ ﻣﺰﯾﻦ ﻣﺘﻨﻮع و ﻣﻨﻔﺮد ﻣﻮﺿﻮﻋﺎت ﭘﺮ ﻣﺸﺘﻤﻞ ﻣﻔﺖ آن ﻻﺋﻦ ﻣﮑﺘﺒﮧ ‘‘
21 عمار بن یاسر کا قا یل کون ؟ جدیث عمار محدثین کی نظر میں۔
ان سب یابوں سے ینہ یہ جلیا ہے کہ اس مسیلے میں نہت اچیالف ہے بو نہیر نہی ہے کہ اس
مسیلے پر سکوت اجییار کیا جانے اور انسی زیان یہ اسیعمال کی جانے کہ جس سے صحایہ کی سان
میں گسیاجی ہو۔