You are on page 1of 8

‫ْخرْ قَ ْو ٌم ِّم ْن قَ ْو ٍم َع ٰۤسى اَ ْن یَّ ُك ْونُ ْوا َخ ْیرًا ِّم ْنهُ ْم َو اَل نِ َسآ ٌء‬ ‫ٰۤیاَیُّهَا الَّ ِذی

َّ ِذی َْن ٰا َمنُ ْوا اَل یَس َ‬


‫ۚ‬ ‫ۤ‬
‫بؕ‪-‬‬ ‫‪-‬و اَل تَ ْل ِم ُز ۤ ْوا اَ ْنفُ َس ُك ْم َو اَل تَنَابَ ُز ْوا بِااْل َ ْلقَا ِ‬
‫ِّم ْن نِّ َسآ ٍء َع ٰسى اَ ْن یَّ ُك َّن َخ ْیرًا ِّم ْنه َُّن َ‬
‫الظّلِ ُم ْو َن(‪)۱۱‬‬ ‫ك هُم ٰ‬ ‫ق ب ْع َد ااْل ْیم ۚان‪-‬و م ْن لَّم یتُبْ فَا ُ ٰ ٓ‬
‫ول ٕى َ ُ‬ ‫ِ َ ِ َ َ ْ َ‬ ‫س ااِل ْس ُم ْالفُس ُْو ُ َ‬ ‫بِْئ َ‬
‫ترجمہ‪ :‬کنزالعرفان‬
‫اے ایمان وال‪OO‬و !م‪OO‬رد دوس‪OO‬رے م‪OO‬ردوں پ‪OO‬ر نہ ہنس‪OO‬یں ‪،‬ہوس‪OO‬کتا ہے کہ وہ ان‬
‫ہنسنے والوں سے بہتر ہوں اور نہ ع‪OO‬ورتیں دوس‪OO‬ری عورت‪OO‬وں پ‪OO‬ر ہنس‪OO‬یں ‪،‬‬
‫ہوسکتا ہے کہ وہ ان ہنسنے والیوں س‪OO‬ے بہ‪OO‬تر ہ‪OO‬وں اور آپس میں کس‪OO‬ی ک‪OO‬و‬
‫طعنہ نہ دو اور ایک دوسرے کے ب‪OO‬رے ن‪OO‬ام نہ رکھو‪ ،‬مس‪OO‬لمان ہ‪OO‬ونے کے‬
‫بعد فاسق کہالنا کیا ہی برا نام ہے اور جو توبہ نہ کریں تو وہی ظالم ہیں ۔‬
‫‪‬‬

‫صراط الجنان ‪:‬تفسیر‬

‫{ ٰۤیا َ ُّی َها الَّ ِذی َْن ٰا َم ُن ْوا اَل َیسْ َخرْ َق ْو ٌم مِّنْ َق ْو ٍم‪ :‬اے ایمان والو !مرد دوس رے َم ردوں‪  ‬پ ر نہ‬
‫ہنسیں ۔}‪ ‬شا ِن نزول‪ :‬اس ٓایت ِمبارکہ کے مختلف حصوں‪  ‬ک‪OO‬ا ن‪OO‬زول مختل‪OO‬ف واقع‪OO‬ات‬
‫زیر تفسیر حصے کے ن‪OO‬زول س‪OO‬ے متعل‪OO‬ق دو واقع‪OO‬ات درج‬ ‫میں‪  ‬ہوا ہے اورٓایت کے ِ‬
‫ذیل ہیں‪ ‬‬
‫(‪…)1‬حضرت‪ ‬عبدہللا‪ ‬بن عباس‪َ  ‬رضِ َی ہللا َت َعالی َع ْن ُہ‪ ‬فرماتے ہیں‪ :  ‬حضرت ث‪OO‬ابت بن قیس‬
‫ٰ‬
‫ص &لَّی ہللا َت َع& ٰالی‬ ‫‪O‬رکار دو ع‪OO‬الَم‪َ  ‬‬
‫ِ‬ ‫ض & َی ہللا َت َع& ٰالی َع ْن ُہ‪ ‬اونچ‪OO‬ا س‪OO‬نتے تھے ‪ ،‬جب وہ‪ ‬س‪O‬‬
‫بن شماس‪َ  ‬ر ِ‬
‫ض&&& َی ہللا‪َ  ‬ت َع&&& ٰالی‬ ‫َعلَ ْی ِہ‪َ  ‬و ٰال ِٖہ َو َس&&&لَّ َم‪ ‬کی مجلس ش‪OO‬ریف میں‪  ‬حاض‪OO‬ر ہ‪OO‬وتے ت‪OO‬و ص‪OO‬حابہ ٔک‪OO‬رام‪َ  ‬ر ِ‬
‫حض‪OOO‬ور‬
‫ِ‬ ‫َع ْن ُہ ْم‪ ‬انہیں‪  ‬آگے بٹھاتے اور اُن کے ل‪OOO‬ئے جگہ خ‪OOO‬الی کردی‪OOO‬تے ت‪OOO‬اکہ وہ‬
‫صلَّی ہللا َت َع ٰالی َعلَ ْی ِہ‪َ  ‬و ٰال ِٖہ َو َسلَّ َم‪ ‬کے قریب حاضر رہ کر کالم مبارک س‪OO‬ن س‪OO‬کیں‪  ‬۔ای‪OO‬ک‬ ‫اَقدس‪َ  ‬‬
‫روز انہیں‪  ‬حاضری میں‪  ‬دیر ہوگئی اور جب مجلس شریف خوب بھر گ‪OO‬ئی اس وقت‬
‫ٓاپ تشریف الئے اور قاعدہ یہ تھا کہ جو شخص ایسے وقت آتا اور مجلس میں‪  ‬جگہ‬
‫ض&& َی ہللا َت َع& ٰالی َع ْن ُہ‪ ‬آئے ت‪OO‬و وہ‬ ‫نہ پاتا تو جہاں‪  ‬ہوتا وہیں کھڑا رہت‪OO‬ا۔لیکن حض‪OO‬رت‪ ‬ث‪OO‬ابت‪َ  ‬ر ِ‬
‫ص &لَّی ہللا َت َع& ٰالی َعلَ ْی ِہ‪َ  ‬و ٰال ِٖہ َو َس&&لَّ َم‪ ‬کے قریب بیٹھنے کے ل‪OO‬ئے لوگ‪OO‬وں‪  ‬ک‪OO‬و ہٹ‪OO‬اتے‬ ‫ل کریم‪َ  ‬‬ ‫رسو ِ‬
‫ص &لَّی ہللا َت َع& ٰالی‬ ‫‪O‬ور اَن‪OO‬ور‪َ  ‬‬
‫ہ‪O‬وئے‪ ‬یہ کہ‪O‬تے چلے کہ’’ جگہ دو جگہ‘‘ یہ‪O‬اں‪  ‬ت‪OO‬ک کہ حض‪ِ O‬‬
‫ٰ‬
‫ص &لَّی ہللا َت َع& الی‬ ‫َعلَ ْی ِہ‪َ  ‬و ٰال ِٖہ َو َس &لَّ َم‪ ‬کے اتنے ق‪O‬ریب پہنچ گ‪O‬ئے کہ اُن کے اور حض‪O‬ور‪ ‬پُ‪O‬ر ن‪O‬ور‪َ  ‬‬
‫َعلَ ْی ِہ‪َ  ‬و ٰال ِٖہ َو َسلَّ َم‪ ‬کے درمیان میں‪  ‬صرف ایک شخص رہ گیا‪ ،‬انہوں نے اس سے بھی کہ‪OO‬ا‬
‫کہ جگہ دو‪ ،‬اس نے کہ‪OO‬ا ‪:‬تمہیں‪  ‬جگہ م‪OO‬ل گ‪OO‬ئی ہے ا س ل‪OO‬ئے بیٹھ ج‪OO‬ائو ۔حض‪OO‬رت‬
‫ثابت‪َ  ‬رضِ َی ہللا َت َع ٰالی َع ْن ُہ‪ ‬غصّہ میں‪  ‬آکر اس کے پیچھے بیٹھ گئے ۔ جب‪ ‬دن خوب روشن‬
‫ہوا توحضرت ثابت‪َ  ‬رضِ َی ہللا َت َع& ٰالی َع ْن ُہ‪ ‬نے اس کا جسم دب‪O‬ا ک‪O‬ر کہ‪O‬ا‪ :‬ک‪O‬ون؟‪ ‬اس نے کہ‪O‬ا‪:‬‬
‫میں‪  ‬فالں‪  ‬شخص ہوں ۔ حضرت ثابت‪َ  ‬رضِ َی ہللا َت َع ٰالی َع ْن ُہ‪ ‬نے اس کی ماں‪  ‬کا نام لے کر‬
‫کہا‪ :‬فالنی کا لڑکا۔ اس پر اس شخص نے شرم س‪OO‬ے س‪OO‬رجھکالیا کی‪OO‬ونکہ اس زم‪OO‬انے‬
‫میں‪  ‬ایسا کلمہ عار دالنے کے لئے کہا جاتا تھا‪ ،‬اس پر یہ آیت نازل ہوئی۔‬
‫(‪ …)2‬حضر ت ضحاک‪َ  ‬رضِ َی ہللا َت َع ٰالی َع ْن ُہ‪ ‬فرماتے ہیں ‪ :‬یہ آیت ب‪O‬نی تمیم کے ان اف‪O‬راد‬
‫کے ب‪OO‬ارے میں‪  ‬ن‪OO‬ازل ہ‪OO‬وئی ج‪OO‬و حض‪OO‬رت عم‪OO‬ار‪،‬حض‪OO‬رت خب‪OO‬اب ‪،‬حض‪OO‬رت بال‬
‫ل ‪،‬حض‪OO‬رت ص‪OO‬ہیب‪،‬حض‪OO‬رت س‪OO‬لمان اور حض‪OO‬رت س‪OO‬الم وغ‪OO‬یرہ غ‪OO‬ریب‪ ‬ص‪OO‬حابہ‬
‫ٔکرام‪َ   ‬رضِ َی ہللا َت َع ٰالی‪َ  ‬ع ْن ُہ ْم‪ ‬کی ُغربَت دیکھ کر ان کا مذاق اُڑایاکرتے تھے ۔ ان کے بارے‬
‫میں‪  ‬یہ آیت نازل ہوئی اور فرمایا گیا کہ مرد‪َ      ‬مردوں‪  ‬س‪OO‬ے نہ ہنس‪O‬یں‪،  ‬یع‪OO‬نی م‪OO‬ال‬
‫دار غریبوں‪  ‬کا ‪ ،‬بلند نسب والے دوسرے نسب والوں کا‪،‬تندرس‪OO‬ت اپ‪OO‬اہج ک‪OO‬ا اور ٓانکھ‬
‫والے اس کا مذاق نہ اُڑائیں‪  ‬جس کی آنکھ میں‪  ‬عیب ہو‪،‬ہوسکتا ہے کہ وہ ان ہنس‪OO‬نے‬
‫وال‪OOOO‬وں‪  ‬س‪OOOO‬ے ص‪OOOO‬دق اور اخالص میں‪  ‬بہ‪OOOO‬تر ہ‪OOOO‬وں ۔(‪ ‬خ&&&&&ازن‪ ،‬الحج&&&&&رات‪ ،‬تحت‬
‫آالیۃ‪)۱۶۹ / ۴ ،۱۱ :‬‬
‫کسی شخص میں‪  ‬فقر کے ٓاثار دیکھ کر اس کا مذاق نہ اُڑایا‬
‫جائے ‪:‬‬
‫‪ٓ            ‬ایت کے دوس‪OOO‬رے ش‪OOO‬ا ِن ن‪OOO‬زول س‪OO‬ے معل‪OOO‬وم ہ‪OOO‬و اکہ اگ‪OOO‬ر کس‪OOO‬ی ش‪OOO‬خص‬
‫میں‪  ‬فقر‪        ،‬محتاجی اور غریبی کے ٓاثار نظر ٓائیں‪  ‬تو ان کی بنا پرا س ک‪OO‬ا م‪OO‬ذاق‬
‫نہ اڑایا جائے ‪،‬ہو سکتا ہے کہ جس کا م‪OO‬ذاق اڑای‪OO‬ا ج‪O‬ا رہ‪OO‬ا ہے وہ م‪OO‬ذاق اڑانے والے‬
‫کے مقابلے میں‪  ‬دینداری کے لحاظ سے کہیں‪  ‬بہتر ہو۔‬
‫ل کریم‪َ  ‬‬
‫ص&&لَّی ہللا‬ ‫‪            ‬حضرت انس بن مالک‪َ  ‬رضِ َی ہللا َت َع ٰالی َع ْن ُہ‪ ‬سے روایت ہے ‪،‬رسو ِ‬
‫َت َع ٰالی َعلَ ْی ِہ‪َ  ‬و ٰال ِٖہ َو َسلَّ َم‪ ‬نے ارشاد فرمایا‪’’ :‬کتنے ہی لوگ ایس‪OO‬ے ہیں‪  ‬جن کے ب‪OO‬ال بکھرے‬
‫ہ‪OO‬وئے اور غب‪OO‬ار ٓال‪OO‬ود ہ‪OO‬وتے ہیں‪،  ‬ان کے پ‪OO‬اس دو پُ‪OO‬رانی چ‪OO‬ادریں‪  ‬ہ‪OO‬وتی ہیں‪  ‬اور‬
‫تع‪OO‬الی کی بارگ‪OO‬اہ میں‪  ‬ان ک‪OO‬ا رتبہ ومق‪OO‬ام یہ ہوت‪OO‬ا ہے‬
‫ٰ‬ ‫انہیں‪  ‬ک‪OO‬وئی پن‪OO‬اہ نہیں‪  ‬دیت‪OO‬ا‪( ‬لیکن‪ ‬ہللا‪ ‬‬
‫تع‪O‬الی‪( ‬وہ ک‪OO‬ام‬
‫ٰ‬ ‫تعالی فالں‪  ‬کام کرے گ‪OO‬ا)‪ ‬ت‪O‬و‪ ‬ہللا‪ ‬‬
‫تعالی پر قسم کھالیں‪(  ‬کہ‪ ‬ہللا‪ٰ  ‬‬ ‫کہ)‪ ‬اگروہ‪ ‬ہللا‪ٰ  ‬‬
‫ک‪OO‬ر کے)‪ ‬ان کی قس‪OO‬م ک‪OO‬و س‪OO‬چا ک‪OO‬ر دیت‪OO‬ا ہے۔(‪ ‬ترم&&ذی‪ ،‬کت&&اب المن&&اقب‪ ،‬ب&&اب من&&اقب ال&&براء بن‬
‫مالک‪ ‬رضی ہّٰللا عنہ‪ ،۴۵۹ / ۵ ،‬الحدیث‪)۳۸۸۰ :‬‬
‫ض&&& َی ہللا َت َع&&& ٰالی َع ْن ُہ‪ ‬س‪OO‬ے روایت ہے‪،‬ن‪OO‬بی‬
‫‪            ‬حض‪OO‬ر ت ح‪OO‬ارث بن وہب خ‪OO‬زاعی‪َ  ‬ر ِ‬
‫ص &لَّی ہللا َت َع& ٰالی َعلَ ْی ِہ‪َ  ‬و ٰال ِٖہ َو َس &لَّ َم‪ ‬نے ارشاد فرمای‪OO‬ا’’کی‪OO‬ا میں‪  ‬تمہیں‪  ‬جن‪OO‬تی لوگ‪OO‬وں‪  ‬کے‬
‫کریم‪َ  ‬‬
‫ب‪OOOO‬ارے میں‪  ‬نہ بت‪OOOO‬أوں ؟یہ ہ‪OOOO‬ر وہ ش‪OOOO‬خص ہے ج‪OOOO‬و کم‪OOOO‬زور اور‪( ‬لوگ‪OOOOO‬وں‪  ‬کی‬
‫‪O‬الی ض‪OO‬رور اس‬ ‫تعالی پر قس‪OO‬م کھا لے ت‪OO‬و‪ ‬ہللا‪ ‬تع‪ٰ O‬‬ ‫نگاہوں‪  ‬میں )‪ ‬گرا ہو اہے ‪،‬اگر وہ‪ ‬ہللا‪ٰ  ‬‬
‫کی قسم سچی کر دے گا۔(‪ ‬ترمذی‪ ،‬کتاب صفۃ جہ ّنم‪-۱۳ ،‬باب‪ ،۲۷۲ / ۴ ،‬الحدیث‪)۲۶۱۴ :‬‬
‫{ َو اَل ن َِسآ ٌء مِّنْ ِّن َسآ ٍء َع ٰۤسى اَنْ َّی ُكنَّ َخیْرً ا ِّم ْنهُنَّ ‪ :‬اور نہ عورتیں‪  ‬دوسری عورتوں‪  ‬پر‬
‫ہنسیں ‪ ،‬ہوسکتا ہے کہ وہ ان ہنسنے والیوں‪  ‬سے بہتر ہوں ۔}‪ ‬شا ِن نزول‪ٓ :‬ایت‬
‫ِمبارکہ کے اس حصے کے نزول سے متعلق دو ِروایات درج ذیل ہیں‪،  ‬‬
‫ل‪ ‬ہللا‪َ  ‬‬
‫ص&&لَّی ہللا َت َع&& ٰالی َعلَ ْی ِہ‬ ‫ٓایت‪ ‬رسو ُ‬ ‫(‪…)1‬حضر ت انس‪َ  ‬رضِ َی ہللا َت َع ٰالی َع ْن ُہ‪ ‬فرماتے ہیں‪:  ‬یہ‬
‫ض & َی ہللا َت َع& ٰالی‪َ  ‬ع ْنہُنَّ ‪ ‬کے متعلق ن‪OO‬ازل ہ‪OO‬وئی ہے‪،‬انہ‪OO‬وں‪  ‬نے‬ ‫زواج ُمطَہَّرات‪َ  ‬ر ِ‬
‫ِ‬ ‫َو ٰال ِٖہ َو َس &لَّ َم‪ ‬کی اَ‬
‫حضرت ِاُ ِّم سلمہ‪َ  ‬رضِ َی ہللا َت َع ٰالی َع ْن َہا‪  ‬کوچھوٹے قد کی وجہ سے‪ ‬شرمندہ کیا تھا۔‬
‫(‪ …)2‬حضرت‪ ‬عبدہللا‪ ‬بن عبا س‪َ  ‬رضِ َی ہللا َت َع ٰالی َع ْن ُہ َما‪ ‬فرماتے ہیں‪ٓ :  ‬ایت ک‪OO‬ا یہ حص‪OO‬ہ اُ ُّم‬
‫ض&& َی ہللا َت َع&& ٰالی َع ْن َہا‪ ‬کے ح‪OO‬ق میں‪  ‬اس وقت ن‪OO‬ازل ہ‪OO‬وا‬ ‫حیَی‪َ  ‬ر ِ‬
‫المومنین حضرت صفیہ بنت ُ‬
‫ص&&لَّی ہللا َت َع&& الی َعلَ ْی ِہ‪َ  ‬و ٰال ِٖہ َو َس&&لَّ َم‪ ‬کی ای‪OO‬ک زوجٔہ ُمطَہَّرہ‪ ‬نے یہ‪OO‬ودی‬
‫ٰ‬ ‫حضور اَقدس‪َ  ‬‬ ‫ِ‬ ‫جب انہیں‪  ‬‬
‫کی بیٹی کہا۔(‪ ‬خازن‪ ،‬الحجرات‪ ،‬تحت آالیۃ‪)۱۶۹ / ۴ ،۱۱ :‬‬
‫‪            ‬اس واقعے کی تفص‪OOO‬یل بی‪OOO‬ان ک‪OOO‬رتے ہ‪OOO‬وئے حض‪OOO‬رت انس‪َ  ‬ر ِ‬
‫ض&&& َی ہللا َت َع&&& ٰالی‬
‫ض&& َی ہللا َت َع&& ٰالی َع ْن َہا‪ ‬ک‪OO‬و معل‪OO‬وم ہ‪OO‬وا کہ‬ ‫َع ْن ُہ‪ ‬فرم‪OO‬اتے ہیں‪ :  ‬ا ُ ُّم الموم‪OO‬نین حض‪OO‬رت ص‪OO‬فیہ‪َ  ‬ر ِ‬
‫حضرت حفصہ‪َ  ‬رضِ َی ہللا َت َع ٰالی َع ْن َہا‪ ‬نے انہیں‪  ‬یہودی کی لڑکی کہ‪O‬ا ہے‪(،‬اس پ‪OO‬ر انہیں‪  ‬رنج‬
‫سرکار دوع‪O‬الَم‪َ  ‬‬
‫ص &لَّی ہللا َت َع& ٰالی َعلَ ْی ِہ‪َ  ‬و ٰال ِٖہ َو َس &لَّ َم‪ ‬ان کے پ‪O‬اس‬ ‫ِ‬ ‫ہ‪OO‬وا‪ ‬اور)ٓاپ ر ونے لگیں‪ ،  ‬جب‬
‫تشریف الئے اور انہیں‪  ‬روتا ہوا پایا‪ ‬تو ارشاد فرمای‪OO‬ا’’تم کی‪OO‬وں‪  ‬رو رہی ہ‪OO‬و؟ع‪OO‬رض‬
‫‪O‬ور‬
‫ض & َی ہللا َت َع& ٰالی َع ْن َہا‪ ‬نے مجھے یہ‪OO‬ودی کی ل‪OO‬ڑکی کہ‪OO‬ا ہے۔ حض‪ِ O‬‬ ‫کی‪:‬حض‪OO‬رت حفصہ‪َ  ‬ر ِ‬
‫ص &لَّی ہللا َت َع& ٰالی َعلَ ْی ِہ‪َ  ‬وال ِٖہ َو َس &لَّ َم‪ ‬نے ارش‪OO‬ادفرمایا ’’ تم ن‪OO‬بی زادی ہ‪OO‬و‪،‬ت‪OO‬یرے چچ‪OO‬ا ن‪OO‬بی‬
‫ٰ‬ ‫اک‪OO‬رم‪َ  ‬‬
‫ض&& َی ہللا‬ ‫ہیں‪  ‬اور نبی کی بیوی ہو ‪،‬توتم پر وہ کیا فخر کرتی‪ ‬ہیں‪  ‬اور حضرت حفصہ‪َ  ‬ر ِ‬
‫تعالی س‪OO‬ے ڈرو۔(‪ ‬ترم&&ذی‪ ،‬کت&&اب‬ ‫ض&& َی ہللا َت َع&& ٰالی َع ْن َہ&&ا‪ ‬ہللا‪ٰ  ‬‬
‫َت َع ٰالی َع ْن َہا‪ ‬سے فرمایا’’ اے حفصہ‪َ  ‬ر ِ‬
‫المناقب‪ ،‬باب فضل ازواج ال ّنبی‪ ،۴۷۴ / ۵ ،‬الحدیث‪)۳۹۲۰ :‬‬
‫‪            ‬ن وٹ‪ٓ :‬ایت ِمب‪OO‬ارکہ میں‪  ‬عورت‪OO‬وں‪  ‬ک‪OO‬ا ج‪OO‬داگانہ ذک‪OO‬ر اس ل‪OO‬ئے کی‪OO‬ا گی‪OO‬ا کہ‬
‫عورتوں‪  ‬میں‪  ‬ایک دوسرے کامذاق اُڑانے اوراپنے ٓاپ کوبڑاجاننے کی ع‪OO‬ادت بہت‬
‫زیادہ ہ‪O‬وتی ہے ‪،‬ن‪O‬یز ٓایت ِمب‪OO‬ارکہ ک‪O‬ا یہ مطلب نہیں‪  ‬ہے کہ ع‪O‬ورتیں‪  ‬کس‪OO‬ی ص‪O‬ورت‬
‫ٓاپس میں‪  ‬ہنس‪OOO‬ی م‪OOO‬ذاق نہیں ک‪OOO‬ر س‪OOO‬کتیں‪  ‬بلکہ چن‪OOO‬د ش‪OOO‬رائط کے س‪OOO‬اتھ ان ک‪OOO‬ا ٓاپس‬
‫اعلی حضرت‪ ‬ام‪OO‬ام احم‪OO‬د رض‪OO‬ا خ‪OO‬ان‪َ  ‬رحْ َمۃُہللا‬
‫ٰ‬ ‫میں‪  ‬ہنسی مذاق کرنا جائز ہے ‪،‬جیسا کہ‬
‫َت َع ٰالی َعلَ ْی ِہ‪ ‬فرماتے ہیں ‪( :‬عورتوں‪  ‬کی ایک دوس‪OO‬رے س‪OO‬ے)‪ ‬جائز ہنس‪OO‬ی جس میں‪  ‬نہ فحش‬
‫ہو نہ ایذائے‪ُ  ‬مسلم‪،‬نہ بڑوں‪  ‬کی بے ادبی‪،‬نہ چھوٹوں سے بد لح‪OO‬اظی‪،‬نہ وقت و مح‪OO‬ل‬
‫کے نظر سے بے موقع‪،‬نہ اس کی کثرت اپنی ہمسر عورتوں‪  ‬سے ج‪OO‬ائز ہے۔(‪ ‬فت‪OO‬اوی‬
‫رضویہ‪)۱۹۴ / ۲۳ ،‬‬
‫مذاق اُڑانے کا شرعی حکم اور اس فعل کی مذمت‪:‬‬
‫المصطفی‬
‫ٰ‬ ‫‪            ‬مذاق اُڑانے کا شرعی حکم بیان کرتے ہوئے حضرت عالمہ عبد‬
‫اعظمی‪َ  ‬رحْ َمۃُہللا َت َع ٰالی َعلَ ْی ِہ‪ ‬فرماتے ہیں ‪ :‬اہانت اور تحقیر کیلئے زبان یا اشارات‪ ،‬یا کسی‬
‫اور طریقے سے مسلمان کا مذاق اڑانا حرام و گناہ ہے کیونکہ اس سے ایک مسلمان‬
‫کی تحقیر اور اس کی ایذاء رسانی ہوتی ہے اور کسی مسلمان کی تحقیر کرنا اوردکھ‬
‫دینا سخت حرام اور جہنم میں‪  ‬لے جانے واال کام ہے۔(‪ ‬جہنم کے خطرات‪،‬ص‪)۱۷۳‬‬
‫‪            ‬کث‪OO‬یر اَح‪OO‬ادیث میں‪  ‬اس فع‪OO‬ل س‪OO‬ے مم‪OO‬انعت اور اس کی ش‪OO‬دید م‪OO‬ذمت اور‬
‫ض&& َی ہللا َت َع&& ٰالی َع ْن ُہ‪ ‬س‪OO‬ے روایت ہے‪،‬‬
‫شناعت بیان کی گئی ہے ‪،‬جیسا کہ حضرت عباس‪َ  ‬ر ِ‬
‫صلَّی ہللا َت َع ٰالی َعلَ ْی ِہ‪َ  ‬و ٰال ِٖہ َو َسلَّ َم‪ ‬نے ارشاد فرمایا‪’’ :‬اپنے بھائی سے نہ جھگڑا کرو‪،‬‬
‫نبی کریم‪َ  ‬‬
‫نہ اس کا مذاق اڑائو‪ ،‬نہ اس سے کوئی ایسا وع‪OO‬دہ ک‪OO‬رو جس کی خالف ورزی ک‪OO‬رو۔‬
‫(‪ ‬ترمذی‪ ،‬کتاب البرّ والصّلۃ‪ ،‬باب ما جاء فی المرائ‪ ،۴۰۰ / ۳ ،‬الحدیث‪)۲۰۰۲ :‬‬
‫‪            ‬ا ُ ُّم المومنین حضرت عائش‪OO‬ہ ص‪OO‬دیقہ‪َ  ‬ر ِ‬
‫ض & َی ہللا َت َع& ٰالی َع ْن َہا‪ ‬س‪OO‬ے روایت ہے‪ ،‬ن‪OO‬بی‬
‫ص&&لَّی ہللا َت َع&& ٰالی َعلَ ْی ِہ‪َ  ‬و ٰال ِٖہ َو َس&&لَّ َم‪ ‬نے ارش‪OO‬ادفرمایا’’‪  ‬میں‪  ‬کس‪OO‬ی کی نق‪OO‬ل اتارن‪OO‬ا پس‪OO‬ند‬
‫ک‪OO‬ریم‪َ  ‬‬
‫نہیں‪  ‬کرتا اگرچہ اس کے بدلے میں‪  ‬مجھے بہت مال ملے۔(‪ ‬اب&&و دأود‪ ،‬کت&&اب االدب‪ ،‬ب&&اب‬
‫فی الغیبۃ‪ ،۳۵۳ / ۴ ،‬الحدیث‪)۴۸۷۵ :‬‬
‫رس‪OO‬الت‪َ  ‬‬
‫ہے‪،‬تاجدار‬
‫ص&&لَّی ہللا َت َع&& ٰالی‬
‫ِ‬ ‫روایت‬ ‫حسن‪َ  ‬رضِ َی ہللا َت َع&& ٰالی َع ْن ُہ‪ ‬سے‬
‫‪            ‬حضرت‬
‫َعلَ ْی ِہ‪َ  ‬و ٰال ِٖہ َو َس &لَّ َم‪ ‬نے ارش‪OO‬اد فرمای‪OO‬ا‪ ’’ :‬قی‪OO‬امت کے دن لوگ‪OO‬وں‪  ‬ک‪OO‬ا م‪OO‬ذاق اڑانے والے کے‬
‫سامنے جنت کا ایک دروازہ کھوال جائے گ‪O‬ا اور کہ‪O‬ا ج‪O‬ائے گ‪O‬ا کہ آؤ آؤ‪ ،‬ت‪O‬و وہ بہت‬
‫ہی بے چینی اور غم میں‪  ‬ڈوبا ہوا اس دروازے کے سامنے آئے گا مگ‪OO‬ر جیس‪OO‬ے ہی‬
‫وہ دروازے کے پاس پہنچے گا وہ دروازہ بند ہو جائے گا ‪،‬پھر ایک دوس‪O‬را جنت ک‪O‬ا‬
‫دروازہ کھلے گا اور اس کو پکارا ج‪OO‬ائے گ‪OO‬ا‪ :‬آؤ یہ‪OO‬اں‪  ‬آؤ‪ ،‬چن‪OO‬انچہ یہ بے چی‪OO‬نی اور‬
‫رنج وغم میں‪  ‬ڈوبا ہوا اس دروازے کے پاس جائے گ‪OO‬ا ت‪OO‬و وہ دروازہ بن‪OO‬د ہ‪OO‬و ج‪OO‬ائے‬
‫گا‪،‬اسی طرح اس کے ساتھ معاملہ ہو تا رہے گا یہ‪OO‬اں‪  ‬ت‪OO‬ک کہ دروازہ کھلے گ‪OO‬ا اور‬
‫پکارپڑے گی تو وہ ناامیدی کی وجہ سے نہیں‪  ‬جائے گا۔‪( ‬اس ط‪OO‬رح وہ جنت میں‪  ‬داخ‪OO‬ل‬
‫ہو نے سے محروم‪ O‬رہے گا)(‪ ‬موسوعۃ ابن ابی دنیا‪ ،‬الصّمت وٓاداب اللّسان‪ ،‬باب م&&ا نہی عنہ العب&&اد ان‬
‫یسخر‪ ...‬الخ‪ ،۱۸۳ / ۷ ،‬الحدیث‪)۲۸۷ :‬‬
‫‪O‬طفی اعظمی‪َ  ‬رحْ َمۃُہللا َت َع&& ٰالی َعلَ ْی ِہ‪ ‬فرم‪OO‬اتے ہیں ‪:‬کس‪OO‬ی‬
‫‪             ‬حضرت عالمہ عبد المص‪ٰ O‬‬
‫کو ذلیل کرنے کے لیے اور اس کی تحقیر‪ ‬کرنے کے لیے اس کی خامیوں‪  ‬کو ظاہر‬
‫کرنا ‪،‬اس کا مذاق اڑانا‪،‬اس کی نقل اتارنایا اس کو طعنہ مارنا یا عار دالن‪OO‬ا ی‪OO‬ا اس پ‪OO‬ر‬
‫ہنسنا یا اس کو بُرے بُرے اَلقاب سے یاد کرنا اور اس کی ہنسی اُڑانا مثالً آج ک‪OO‬ل کے‬
‫عم خود اپ‪OO‬نے آپ ک‪OO‬و ُع‪OO‬رفی ُش‪O‬رفاء کہالنے والے کچھ قوم‪OO‬وں‪  ‬ک‪OO‬و حق‪OO‬یر و ذلی‪OO‬ل‬ ‫بَزَ ِ‬
‫سمجھتے ہیں‪  ‬اور محض ق‪OO‬و ِمیَّت کی بن‪OO‬ا پ‪OO‬ر ان ک‪OO‬ا تَ َم ْس‪ُ O‬خر اور اِس‪OO‬تہزاء ک‪OO‬رتے اور‬
‫م‪OO‬ذاق اڑاتے رہ‪OO‬تے ہیں‪  ‬اور قِس‪OO‬م قس‪OO‬م کے دل آزار اَلق‪OO‬اب س‪OO‬ے ی‪OO‬اد ک‪OO‬رتے رہ‪OO‬تے‬
‫ہیں ‪،‬کبھی طعنہ زنی ک‪OO‬رتے ہیں ‪ ،‬کبھی ع‪OO‬ار دالتے ہیں ‪ ،‬یہ س‪OO‬ب حرک‪OO‬تیں‪  ‬ح‪OO‬رام و‬
‫گناہ اور جہنم میں‪  ‬لے ج‪OO‬انے والے ک‪OO‬ام ہیں ۔ل ٰہ‪ O‬ذا ان حرکت‪OO‬وں‪  ‬س‪OO‬ے ت‪OO‬وبہ الزم ہے‪،‬‬
‫ورنہ یہ لوگ فاسق ٹھہریں‪  ‬گے۔ اسی ط‪OO‬رح س‪OO‬یٹھوں‪  ‬اور مال‪OO‬داروں‪  ‬کی ع‪OO‬ادت ہے‬
‫کہ وہ غریبوں‪  ‬کے ساتھ تَ َم ْس ُخر اور اہ‪OO‬انت آم‪OO‬یز الق‪OO‬اب س‪OO‬ے ان ک‪OO‬و ع‪OO‬ار دالتے اور‬
‫طعنہ زنی کرتے رہتے ہیں‪  ‬اور طرح طرح سے ان کا م‪OO‬ذاق اڑای‪OO‬ا ک‪OO‬رتے ہیں‪  ‬جس‬
‫سے غریبوں‪  ‬کی دل آزاری ہوتی رہتی ہے‪ ،‬مگر وہ اپنی ُغربَت اور ُمفلسی کی وجہ‬
‫سے مالداروں‪  ‬کے سامنے دَم نہیں‪  ‬مار سکتے۔ ان مالدارو ں‪  ‬ک‪OO‬و ہ‪OO‬وش میں‪  ‬آ جان‪OO‬ا‬
‫چاہیے کہ اگر وہ اپنے ان َکرتُوتوں‪  ‬سے توبہ کرکے باز نہ آئے تو یقینا وہ ِ‬
‫قہر قَہّ‪OO‬ار‬
‫ب َجبّ‪OO‬ار میں‪  ‬گرفت‪OO‬ار ہ‪OO‬و ک‪OO‬ر جہنم کے س‪OO‬زاوار ب‪OO‬نیں‪  ‬گے اور دنی‪OO‬ا میں‪  ‬ان‬ ‫و غض ‪ِ O‬‬
‫قہر خداوندی کا سیالب بن کر ان مال‪OO‬داروں‪  ‬کے محالت ک‪OO‬و خَس‬ ‫غریبوں‪  ‬کے آنسو ِ‬
‫و خاشاک کی طرح بہا لے جائیں‪  ‬گے۔(جہنم کے خطرات‪،‬ص‪)۱۷۶-۱۷۵‬‬
‫‪ ‬خوش طبعی کرنے کا حکم‪:‬‬
‫‪          ‬یاد رہے کہ کسی شخص سے ایسا مذاق کرنا حرام ہے جس سے اس‪OO‬ے اَ ِذیَّت‬
‫پہنچے البتہ ایسا مذاق جوا سے خوش کر دے‪ ،‬جسے خوش طبعی اور خوش مزاجی‬
‫کہ‪OO‬تے ہیں‪،  ‬ج‪OO‬ائز ہے‪ ،‬بلکہ کبھی کبھی خ‪OO‬وش طبعی کرن‪OO‬ا س‪OO‬نت بھی ہے جیس‪OO‬ا کہ‬
‫مفتی احمد یار خان نعیمی‪َ  ‬رحْ َمۃُہللا َت َع&& ٰالی َعلَ ْی ِہ‪ ‬فرماتے ہیں‪’’  ‬حضور پُرن‪OO‬ور‪َ  ‬‬
‫ص&&لَّی ہللا َت َع&& ٰالی‬
‫َعلَ ْی ِہ َو َسلَّ َم‪ ‬سے کبھی کبھی خوش طبعی کرنا ثابت ہے ‪ ،‬اسی لیے علماِئ ک‪O‬رام فرم‪O‬اتے‬
‫مراۃ المناجیح‪)۴۹۴-۴۹۳ / ۶ ،‬‬ ‫ت ُمسْتحبہ ہے۔(‪ٰ  ‬‬
‫ہیں‪  ‬کہ کبھی کبھی خوش طبعی کرنا سن ِ‬
‫‪            ‬امام محمد غزالی‪َ  ‬رحْ َمۃُہللا َت َع ٰالی َعلَ ْی ِہ‪ ‬فرماتے ہیں‪:  ‬اگر تم اس بات پر قادر ہو کہ‬
‫صلَّی ہللا َت َع ٰالی َعلَ ْی ِہ‪َ  ‬و ٰال ِٖہ‪َ  ‬و َسلَّ َم‪ ‬اور صحابہ ٔکرام‪َ  ‬رضِ َی ہللا‪َ  ‬ت َع&&& ٰالی َع ْن ُہ ْم‪ ‬قادر تھے‬
‫جس پر نبی کریم‪َ  ‬‬
‫کہ مزاح‪( ‬یعنی خوش طبعی)‪ ‬کرتے وقت صرف حق بات کہو‪،‬کسی کے دل کو‪ ‬اَ ِذیَّت نہ‬
‫پہنچأو‪،‬حد سے نہ بڑھو اور کبھی کبھی مزاح کرو تو تمہارے لئے بھی ک‪OO‬وئی ح‪OO‬رج‬
‫نہیں‪  ‬لیکن مزاح کو پیشہ بنا لینا بہت بڑی غلطی ہے۔(‪ ‬احیاء علوم الدین‪ ،‬کتاب ٓافات اللّس&&ان‪،‬‬
‫آالفۃ العاشرۃ المزاح‪)۱۵۹ / ۳ ،‬‬
‫‪            ‬مزید فرماتے ہیں‪:  ‬وہ مزاح ممنوع ہے ج‪OO‬و ح‪OO‬د س‪OO‬ے زی‪OO‬ادہ کی‪OO‬ا ج‪OO‬ائے اور‬
‫ہمیشہ اسی میں‪  ‬مصروف رہا جائے اور جہاں‪  ‬تک ہمیشہ مزاح کرنے ک‪OO‬ا تعل‪OO‬ق ہے‬
‫تو اس میں‪  ‬خرابی یہ ہے کہ یہ کھیل کود اور غیر سنجیدگی ہے ‪،‬کھیل اگرچہ‪( ‬بعض‬
‫صورتوں‪  ‬میں )‪ ‬جائز ہے لیکن ہمیشہ اسی کام میں‪  ‬لگ جانا م‪OO‬ذموم ہے اور ح‪OO‬د س‪OO‬ے‬
‫زیادہ مزاح کرنے میں‪  ‬خرابی یہ ہے کہ اس کی وجہ سے زیادہ ہنسی پیدا ہ‪OO‬وتی ہے‬
‫اور زیادہ ہنسنے سے دل مر دہ ہوجاتا ہے ‪ ،‬بعض اوقات دل میں‪  ‬بغض پیدا ہ‪OO‬و جات‪OO‬ا‬
‫ہے اور ہَیبَت و‪ ‬وقار ختم ہو جاتا ہے‪ ،‬لہٰ ذا جو مزاح‪ ‬ان اُم‪OO‬ور س‪OO‬ے خ‪OO‬الی ہ‪OO‬و وہ قاب‪ِ O‬ل‬
‫صلَّی ہللا َت َع ٰالی َعلَ ْی ِہ‪َ  ‬و ٰال ِٖہ َو َس&&لَّ َم‪ ‬نے ارشاد فرمای‪OO‬ا’’بے ش‪OO‬ک‬
‫مذمت نہیں‪ ،  ‬جیسا کہ نبی کریم‪َ  ‬‬
‫میں‪  ‬بھی مزاح کرتا ہوں‪  ‬اور میں‪(  ‬خوش طبعی میں )‪ ‬سچی ب‪O‬ات ہی کہت‪O‬ا ہ‪O‬وں ۔(‪ ‬معجم‬
‫االوسط‪ ،‬باب االلف‪ ،‬من اسمہ‪ :‬احمد‪ ،۲۸۳ / ۱ ،‬الحدیث‪)۹۹۵ :‬‬
‫‪            ‬لیکن یہ بات تو ٓاپ کے ساتھ خاص تھی کہ مزاح بھی فرم‪OO‬اتے اور جھوٹ‬
‫بھی نہ ہوتا لیکن جہ‪OO‬اں‪  ‬ت‪OO‬ک دوس‪OO‬رے لوگ‪OO‬وں‪  ‬ک‪OO‬ا تعل‪OO‬ق ہے ت‪OO‬و وہ م‪OO‬زاح اس‪OO‬ی ل‪OO‬ئے‬
‫کرتے ہیں‪  ‬کہ لوگوں‪  ‬ک‪OO‬و ہنس‪OO‬ائیں‪  ‬خ‪OO‬واہ جس ط‪OO‬رح بھی ہ‪OO‬و‪ ،‬اور‪( ‬اس کی وعی‪OO‬د بی‪OO‬ان‬
‫صلَّی ہللا َت َع&& ٰالی َعلَ ْی ِہ‪َ  ‬و ٰال ِٖہ َو َس&&لَّ َم‪ ‬نے ارشاد فرمایا’’ای‪OO‬ک ش‪OO‬خص ک‪OO‬وئی‬
‫کرتے‪ ‬ہوئے)‪ ‬نبی اکرم‪َ  ‬‬
‫بات کہتا ہے جس کے ذریعے وہ اپ‪OO‬نے ہم‪ ‬مجلس لوگ‪OO‬وں‪  ‬کوہنس‪OO‬اتا ہے ‪،‬اس کی وجہ‬
‫سے ثُ َریّا ستارے سے بھی زیادہ دور تک جہنم میں‪  ‬گرتا ہے۔(‪ ‬مسند امام احمد ‪ ،‬مسند ابی‬
‫ہریرۃ‪ ‬رضی ہّٰللا عنہ‪ ، ۳۶۶ / ۳ ، ‬الحدیث‪ ،۹۲۳۱ :‬احیاء علوم الدین‪ ،‬کتاب ٓاف&&ات اللس&&ان‪ ،‬آالفۃ العاش&&رۃ‬
‫المزاح‪)۱۵۸ / ۳ ،‬‬
‫تعالی ہمیں‪  ‬جائز خوش طبعی کرنے اور ناجائز خوش طبعی سے بچنے‬
‫‪            ‬ہللا‪ٰ  ‬‬
‫ٰ‬
‫فرمائے‪،‬امین۔‬ ‫کی توفیق عطا‬
‫سلین‪َ  ‬صلَّی ہللا َت َع ٰالی َعلَ ْی ِہ‪َ  ‬و ٰال ِٖہ َو َسلَّ َم‪ ‬کی خوش طبعی‪:‬‬
‫‪ ‬سیّد المر َ‬
‫ص &لَّی ہللا َت َع&& ٰالی َعلَ ْی ِہ‪َ  ‬و ٰال ِٖہ َو َس &لَّ َم‪ ‬کی‬
‫المرس‪O‬لین‪َ  ‬‬
‫َ‬ ‫‪             ‬یہاں‪  ‬موضوع کی مناسبت سے سیّد‬
‫خوش طبعی کے چار واقعات بھی‪ ‬مالحظہ ہوں ۔‬
‫(‪…)1‬حضرت زید بن اسلم‪َ  ‬رضِ َی ہللا َت َع ٰالی َع ْن ُہ‪ ‬فرماتے ہیں ‪:‬حضرت ا ُ ِّم ایمن‪َ  ‬رضِ َی ہللا َت َع ٰالی‬
‫ص&&لَّی ہللا َت َع&& ٰالی‪َ  ‬علَ ْی ِہ‪َ  ‬و ٰال ِٖہ َو َس&&لَّ َم‪ ‬کی بارگ‪OO‬اہ میں‪  ‬حاض‪OO‬ر ہ‪OO‬وئیں‪  ‬اور ع‪OO‬رض‬ ‫َع ْن َہا‪ ‬ن‪OO‬بی ک‪OO‬ریم‪َ  ‬‬
‫کی‪OOO‬ا‪:‬م‪OOO‬یرے‪ ‬ش‪OOO‬وہر ٓاپ ک‪OOO‬و بال رہے ہیں ۔ارش‪OOO‬اد فرمای‪OOO‬ا’’ک‪OOO‬ون‪،‬وہی‪ O‬جس کی‪ٓ ‬انکھ‬
‫‪O‬الی کی قس‪OO‬م !ان کی ٓانکھ میں‪  ‬س‪OO‬فیدی نہیں‪  ‬ہے ۔‬ ‫میں‪  ‬سفیدی ہے؟ع‪OO‬رض کی‪:‬ہللا‪ ‬تع‪ٰ O‬‬
‫ارش‪OOO‬اد فرمای‪OOO‬ا’’کی‪OOO‬وں‪  ‬نہیں ‪ ،‬بے ش‪OOO‬ک‪ ‬اس کی ٓانکھ میں‪  ‬س‪OOO‬فیدی ہے ۔ع‪OOO‬رض‬
‫ص&&&&لَّی ہللا َت َع&&&& ٰالی َعلَ ْی ِہ‪َ  ‬و ٰال ِٖہ َو َس&&&&لَّ َم‪ ‬نے‬
‫تع‪OOO‬الی کی قس‪OOO‬م!ایس‪OOO‬ا نہیں‪  ‬ہے۔ن‪OOO‬بی ک‪OOO‬ریم‪َ  ‬‬
‫ٰ‬ ‫کی ‪:‬ہللا‪ ‬‬
‫ارشاد‪ ‬فرمای‪OO‬ا’’ کی‪OO‬اکوئی ایس‪OO‬ا ہے جس کی ٓانکھ میں‪  ‬س‪OO‬فیدی نہ ہو(ٓاپ نے اس س‪OO‬ے وہ‬
‫سفیدی مراد لی تھی جو ٓانکھ کے سیاہ حلقے کے ارد گرد ہوتی‪ O‬ہے)۔(س&&بل الہ&&دی والرش&&اد‪ ،‬جم&&اع‬
‫ابواب صفاتہ المعنویۃ‪ ،‬الباب الثانی والعشرون فی مزاحہ‪ ...‬الخ‪)۱۱۴ / ۷ ،‬‬
‫ک‪OO‬ریم‪َ  ‬‬
‫ص&&لَّی ہللا َت َع&& ٰالی َعلَ ْی ِہ‪َ  ‬و ٰال ِٖہ‬ ‫ض&& َی ہللا َت َع&& ٰالی َع ْن ُہ‪ ‬فرم‪OO‬اتے ہیں ‪ :‬ن‪OO‬بی‬ ‫(‪ …)2‬حض‪OO‬رت انس‪َ  ‬ر ِ‬
‫َو َس &لَّ َم‪ ‬ہم میں‪  ‬گھلے ملے رہتے ‪ ،‬حتّی‪ ‬کہ م‪OO‬یرے چھوٹے بھائی س‪OO‬ے فرم‪OO‬اتے’’ اب‪OO‬و‬ ‫ٰ‬
‫عمیر !چڑیا کا کیا ہوا۔(‪ ‬بخاری‪ ،‬کتاب االدب‪ ،‬باب االنبساط الی الناس‪ ،۱۳۴ / ۴ ،‬الحدیث‪)۶۱۲۹ :‬‬
‫ص&&لَّی‬ ‫ل‪ ‬ہللا‪َ  ‬‬ ‫(‪ …)3‬حضرت انس‪َ  ‬رضِ َی ہللا َت َع ٰالی َع ْن ُہ‪ ‬فرماتے ہیں‪ :  ‬ایک ش‪OO‬خض نے‪ ‬رس&&و ُ‬
‫ہللا َت َع ٰالی َعلَ ْی ِہ َو ٰال ِٖہ َو َسلَّ َم‪ ‬سے سواری مانگی تو ارش‪OO‬اد فرمای‪OO‬ا’’ ہم تمہیں‪  ‬اونٹ‪OO‬نی کے بچے‬
‫پر سوار کریں‪  ‬گے۔اس نے ع‪OO‬رض کی ‪ :‬میں‪  ‬اونٹ‪OO‬نی کے بچے ک‪OO‬ا کی‪OO‬ا ک‪OO‬روں‪  ‬گ‪OO‬ا؟‬
‫ص &لَّی ہللا َت َع& ٰالی َعلَ ْی ِہ‪َ  ‬و ٰال ِٖہ َو َس &لَّ َم‪ ‬نے ارش‪O‬ادفرمایا’’ اونٹ ک‪O‬و اونٹ‪O‬نی ہی ت‪O‬و جنم‬ ‫ل ک‪O‬ریم‪َ  ‬‬
‫رسو ِ‬
‫دیتی ہے۔‪( ‬ترمذی‪ ،‬کتاب البرّ والصّلۃ‪ ،‬باب ما جاء فی المزاح‪ ،۳۹۹ / ۳ ،‬الحدیث‪)۱۹۹۹ :‬‬
‫ض & َی ہللا َت َع& ٰالی َع ْن ُہ‪ ‬فرم‪OO‬اتے ہیں‪ :  ‬ن‪OO‬بی اک‪OO‬رم‪َ  ‬‬
‫ص&&لَّی ہللا َت َع&& ٰالی َعلَ ْی ِہ‪َ  ‬و ٰال ِٖہ‬ ‫(‪ …)4‬حض‪OO‬رت انس‪َ  ‬ر ِ‬
‫َو َسلَّ َم‪ ‬نے ایک بوڑھی عورت سے فرمایا‪ ’’:‬جنت میں‪  ‬کوئی بوڑھی عورت نہ ج‪OO‬ائے‬
‫گی۔انہوں‪  ‬نے‪( ‬پریشان ہ‪OO‬و ک‪OO‬ر)‪ ‬عرض کی ‪ :‬ت‪O‬و پھر ان ک‪O‬ا کی‪OO‬ا ب‪O‬نے گ‪OO‬ا؟‪( ‬ح‪OO‬االنکہ)‪ ‬وہ‬
‫صلَّی ہللا َت َع ٰالی َعلَ ْی ِہ‪َ  ‬و ٰال ِٖہ َو َسلَّ َم‪ ‬نے ارشاد فرمایا’’‬ ‫تھی۔تاجدار رسالت‪َ  ‬‬ ‫ِ‬ ‫عورت قرآن پڑھاکرتی‬
‫کیا تم نے قرآن میں‪  ‬یہ نہیں‪  ‬پڑھا کہ‬
‫شآ ۙ ًء(‪َ  )۳۵‬ف َج َع ْل ٰنهُنَّ اَ ْب َكارً ا‘‘(واقعہ‪)۳۵،۳۶:‬‬
‫’’ ِا َّن ۤا اَ ْن َشاْ ٰنهُنَّ ِا ْن َ‬
‫ترجمۂکن ُزالعِرفان‪ :‬بیشک ہم نے ان جنتی عورتوں‪  ‬کو ایک خ‪OO‬اص ان‪OO‬داز س‪OO‬ے پی‪OO‬دا کی‪OO‬ا۔ت‪OO‬وہم نے‬
‫ٰ‬
‫مش&&کوۃ المص&&ابیح‪ ،‬کت&&اب آالداب‪ ،‬ب&&اب الم&&زاح‪ ،‬الفص&&ل الث&&انی‪،۲۰۰ / ۲ ،‬‬‫انہیں‪  ‬کنواری‪OO‬اں‪  ‬بنای‪OO‬ا۔(‪ ‬‬
‫الحدیث‪)۴۸۸۸ :‬‬
‫{ َو اَل َت ْل ِم ُز ۤ ْوا اَ ْنفُ َس ُك ْم‪ :‬اورٓاپس میں‪  ‬کس ی ک وطعنہ نہ دو۔}‪ ‬یعنی ق‪OO‬ول ی‪OO‬ا اش‪OO‬ارے کے‬
‫ذریعے ایک دوسرے پر عیب نہ لگائو‪ ‬کی‪OO‬ونکہ م‪OO‬ومن ای‪OO‬ک ج‪OO‬ان کی ط‪OO‬رح ہے جب‬
‫کسی دوسرے مومن پرعیب لگایاجائے گاتوگویااپنے پرہی عیب لگایاج‪OO‬ائے گ‪OO‬ا۔(‪ ‬روح‬
‫المعانی‪ ،‬الحجرات‪ ،‬تحت آالیۃ‪)۴۲۴ / ۱۳ ،۱۱ :‬‬
‫طعنہ دینے کی مذمت‪:‬‬
‫‪            ‬اَحادیث میں‪  ‬طعنہ دینے کی بہت م‪OO‬ذمت بی‪OO‬ان کی گ‪OO‬ئی ہے ‪،‬یہ‪OO‬اں اس س‪OO‬ے‬
‫متعلق‪2 ‬اَحادیث مالحظہ ہوں ‪،‬‬
‫ل‪ ‬ہللا‪َ  ‬‬
‫صلَّی ہللا َت َع& ٰالی َعلَ ْی ِہ‬ ‫‪ ،‬رسو ُ‬
‫(‪ …)1‬حضرت ابودرداء‪َ  ‬رضِ َی ہللا َت َع ٰالی َع ْن ُہ‪ ‬سے روایت ہے‬
‫َو ٰال ِٖہ‪َ  ‬و َس&&&لَّ َم‪ ‬نے ارش‪OOO‬اد فرمای‪OOO‬ا‪’’ :‬بہت لعن طعن ک‪OOO‬رنے والے قی‪OO‬امت کے دن نہ گ‪OOO‬واہ‬
‫والص &لۃ وآالداب‪ ،‬ب&&اب ال ّنہی عن لعن ال &دّواب وغیرہ&&ا‪ ،‬ص &‬
‫ّ‬ ‫ہوں‪  ‬گے نہ ش‪OO‬فیع۔(‪ ‬مس&&لم‪ ،‬کت&&اب ال&&برّ‬
‫‪ ،۱۴۰۰‬الحدیث‪))۲۵۹۸(۸۵ :‬‬
‫ل‪ ‬ہللا‪َ  ‬‬
‫ص&&لَّی ہللا‬ ‫ہے‪ ،‬رس&&و ُ‬ ‫(‪ …)2‬حضرت‪ ‬عبدہللا‪ ‬بن مسعود‪َ  ‬رضِ َی ہللا َت َع ٰالی َع ْن ُہ‪ ‬سے روایت‬
‫َت َع&& ٰالی َعلَ ْی ِہ َو ٰال ِٖہ َو َس&&لَّ َم‪ ‬نے‪ ‬ارش‪OO‬اد فرمای‪OO‬ا ’’م‪OO‬ومن نہ طعن ک‪OO‬رنے واال ہوت‪OO‬ا ہے‪ ،‬نہ لعنت‬
‫والص&لۃ‪ ،‬ب&&اب م&&ا ج&&اء‬
‫ّ‬ ‫کرنے واال‪ ،‬نہ فحش بکنے واال بے ہودہ ہوتا ہے۔(‪ ‬ترمذی‪ ،‬کتاب البرّ‬
‫فی اللّعنۃ‪ ،۳۹۳ / ۳ ،‬الحدیث‪)۱۹۸۴ :‬‬
‫ٰ‬
‫فرمائے‪،‬امین۔‬ ‫تعالی ہمیں‪  ‬طعنہ دینے سے محفوظ‬ ‫‪            ‬ہللا‪ٰ  ‬‬
‫ب‪ :‬اور ایک دوسرے کے برے نام نہ رکھ و۔}‪ ‬ب‪OO‬رے ن‪OO‬ام رکھنے‬ ‫{ َو اَل َت َنا َب ُز ْوا ِبااْل َ ْل َقا ِ‬
‫سے کیا مراد ہے ا س کے بارے میں‪  ‬مفسرین کے مختلف اَقوال ہیں‪،  ‬ان میں‪  ‬س‪OO‬ے‬
‫تین قول درج ذیل ہیں‪ ‬‬
‫ض & َی ہللا َت َع& ٰالی َع ْن ُہ َما‪ ‬نے فرمای‪O‬ا’’ ای‪O‬ک دوس‪O‬رے کے‬ ‫(‪…)1‬حض‪O‬رت‪ ‬عب&دہللا‪ ‬بن عب‪O‬اس‪َ  ‬ر ِ‬
‫برے نام رکھنے سے مراد یہ ہے کہ اگر کسی آدمی نے کسی برائی سے توبہ ک‪OO‬رلی‬
‫ہو تو اسے توبہ کے بعد اس برائی سے عار دال ئی ج‪OO‬ائے ۔یہ‪OO‬اں‪ٓ  ‬ایت میں‪  ‬اس چ‪OO‬یز‬
‫سے منع کیا گیا ہے ۔‬
‫‪            ‬حدیث ِپاک میں‪  ‬اس عمل کی وعید بھی بیان کی گ‪OO‬ئی ہے ‪،‬جیس‪OO‬ا کہ حض‪OO‬ر‬
‫ل‪ ‬ہللا‪َ  ‬‬
‫ص&&&لَّی ہللا َت َع&&& ٰالی َعلَ ْی ِہ َو ٰال ِٖہ‬ ‫ض&&& َی ہللا َت َع&&& ٰالی َع ْن ُہ‪ ‬س‪OO‬ے روایت‪ ‬ہے‪ ،‬رس&&و ُ‬
‫ت مع‪OO‬اذ بن جبل‪َ  ‬ر ِ‬
‫َو َسلَّ َم‪ ‬نے ارشاد فرمایا‪’’ :‬جس شخص نے اپنے بھائی کواس کے کسی گن‪OO‬اہ پرش‪OO‬رمندہ‬
‫کیا تووہ شخص اس وقت تک نہیں‪  ‬م‪OO‬رے گ‪OO‬اجب ت‪OO‬ک کہ وہ اس گن‪OO‬اہ ک‪OO‬ا اِرتک‪OO‬اب نہ‬
‫کرلے ۔(‪ ‬ترمذی‪ ،‬کتاب صفۃ القیامۃ‪...‬الخ‪-۵۳ ،‬باب‪ ،۲۲۶ / ۴ ،‬الحدیث‪)۲۵۱۳ :‬‬
‫(‪…)2‬بعض علماء نے فرمایا ’’برے نام رکھنے سے مراد کسی مسلمان ک‪OO‬و کت‪OO‬ا ‪،‬ی‪OO‬ا‬
‫گدھا‪ ،‬یا سور کہنا ہے ۔‬
‫(‪…)3‬بعض علماء نے فرمایا کہ اس س‪OO‬ے وہ اَلق‪OO‬اب م‪OO‬راد ہیں‪  ‬جن س‪OO‬ے مس‪OO‬لمان کی‬
‫برائی نکلتی ہو اور اس کو ناگوار ہو‪( ‬لیکن‪ ‬تعریف‪ O‬کے القاب جو سچے ہوں‪  ‬ممن‪OO‬وع نہیں ‪،‬‬
‫ض & َی ہللا َت َع& ٰالی‬
‫ض & َی ہللا َت َع& ٰالی َع ْن ُہ‪ ‬ک‪OO‬ا لقب ع‪OO‬تیق اور حض‪OO‬رت عمر‪َ  ‬ر ِ‬
‫جیس‪OO‬ے کہ حض‪OO‬رت اب‪OO‬وبکر‪َ  ‬ر ِ‬
‫ض&& َی ہللا‬ ‫ورین اور حضرت علی‪َ  ‬ر ِ‬ ‫َع ْن ُہ‪ ‬کا‪ ‬فاروق‪ O‬اور حضرت عثمان غنی‪َ  ‬رضِ َی ہللا َت َعالی َع ْن ُہ‪ ‬کا ذوالنُّ َ‬
‫ٰ‬
‫َت َع ٰالی َع ْن ُہ‪ ‬کا ابوتُراب اور حضرت خالد‪َ  ‬رضِ َی ہللا َت َع ٰالی َع ْن ُہ‪ ‬کا‪َ  ‬سیْفُ ‪ ‬ہللا‪ ‬تھا)‪ ‬اور جو اَلق‪OO‬اب گوی‪OO‬ا‬
‫کہ نام بن گئے اور اَلقاب والے ک‪O‬و ن‪O‬اگوار نہیں‪  ‬وہ الق‪O‬اب بھی ممن‪O‬وع نہیں‪،  ‬جیس‪O‬ے‬
‫عرج وغیرہ۔(‪ ‬خازن‪ ،‬الحجرات‪ ،‬تحت آالیۃ‪)۱۷۰ / ۴ ،۱۱ :‬‬ ‫اَع َمش اور اَ َ‬
‫ان‪ :‬مسلمان ہونے کے بعد فاسق کہالنا کیا ہی برا نام‬ ‫س ااِل سْ ُم ْالفُس ُْو ُق َبعْ دَ ااْل ِ ْی َم ِ‬
‫{ ِبْئ َ‬
‫ہے۔}‪ ‬ارشاد فرمایا‪ :‬مسلمان ہونے کے بعد فاسق کہالنا کیا ہی برا نام ہے تو اے‬
‫مسلمانو‪ ،‬کسی مسلمان کی ہنسی بنا کر یا اس کو عیب لگا کر یا اس کا نام بگاڑ کر‬
‫اپنے آپ کو فاسق نہ کہالؤ اور جو لوگ ان تمام افعال سے توبہ نہ کریں‪  ‬تو وہی‬
‫ظالم ہیں ۔(‪ ‬خازن‪ ،‬الحجرات‪ ،‬تحت آالیۃ‪)۱۷۰ / ۴ ،۱۱ :‬‬
‫َق ْ&&&و ٌم‘‘‪ ‬س ے معل وم ہ ونے والے‬ ‫ٓایت‪ٰۤ  ’’ ‬یا َ ُّی َه&&&ا الَّ ِذی َْن ٰا َم ُن ْ‬
‫&&&وا اَل َی ْس&&& َخرْ‬
‫مسائل‪:‬‬
‫‪            ‬اس ٓایت سے تین مسئلے معلوم ہوئے‬
‫(‪ …)1‬مسلمانوں‪  ‬کی کوئی قوم ذلیل نہیں ‪،‬ہر مومن عزت واال ہے ۔‬
‫تقوی و پرہیز گاری پر ہے ۔‬ ‫(‪ …)2‬عظمت کا دار و مدار محض نسب پر نہیں‪ٰ   ‬‬
‫(‪ …)3‬مسلمان بھائی کو نسبی طعنہ دینا حرام اور مشرکوں‪  ‬کا طریقہ ہے ٓاج ک‪OO‬ل یہ‬
‫بیم‪OOOOO‬اری مس‪OOOOO‬لمانوں‪  ‬میں‪  ‬ع‪OOOOO‬ام پھیلی ہ‪OOOOO‬وئی ہے۔ نس‪OOOOO‬بی طعنہ کی بیم‪OOOOO‬اری‬
‫عورتوں‪  ‬میں‪  ‬زیادہ ہے‪ ،‬انہیں‪  ‬اس ٓایت سے سبق لین‪OO‬ا چ‪OO‬اہیے نہ معل‪OO‬وم بارگ‪OO‬ا ِہ ٰالہی‬
‫میں‪  ‬کون کس سے بہتر ہو۔‬

You might also like