You are on page 1of 36

‫بذم اللہاالرحمین الرحیم‬

‫الزلوة واالذالم علیک یا رذول ہللا‬

‫وعلی آلک و ازحاببک یا نبی ہللا‬

‫لعنۃ ہللا علی الکاذ بین‬

‫حدیث نجد‬

‫امام بخاری رحمۃ الباری اپنی زحیح بخاری میں حدیث بیان کرتے‬
‫ہیں۔‬

‫نبی کریم الروف الرحیم زلی ہللا علیہ وذلم نے دعا کی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫اے ہللا ۔ہمارے لئے ہمارے رام میں برکت عطا فرما۔اے ہللا ہمارے‬
‫لئے ہمارے یمن میں برکت عطا فرما۔ زحابہ نے عرض کی یا رذول‬
‫ہللا ہمارے نجد میں۔ تو رذول ہللا نے پور یہ دعا ۔اے ہللا ہمارے رام‬
‫میں برکت عطا فرما۔اے ہللا ہمارے یمن میں برکت عطا فرما۔زحابہ‬
‫نے پور عرض کی ہمارے نجد میں۔‬

‫حضرت عبد ہللا بن عمر فرماتے ہیں ۔مجوے گمان ہے کہ تیذرے‬


‫موقع پر آپ زلی ہللا علیہ وذلم نے ارراد فرمایا۔۔۔وہاں زلزلے اور‬
‫فتنے ہیں اور وہیں ذے ریطان کا ذینگ طلوع ہوگا۔‬
‫اب مذلم رریف اور بخاری رریف کی متفہ حدیث‬

‫حضرت ابو مذعود رضی ہللا عنہ فرماتے ہیں کہ رذول ہللا زلی‬
‫ہللا علیہ وذلم نے اپنے ہاتو مبارک ذے یمن کی طرف اراره کرتے‬
‫ہوئے فرمایا۔آگاه ہو جائو کہ ایمان اس طرف ہے اور رقاوت وذنگدلی‬
‫‪0‬مدینہ طیبہ ذے مررقی جانب‪0‬‬

‫قبیلہ ربیعہ و مضر میں ہے۔ جو اونٹوں کی دموں کے پیچوے ہانکتے‬


‫جاتے ہیں۔جہاں ذے ریطان کے دو ذینگ نکلیں گے۔‬

‫دو ذینگ کون ذے‬


‫ہیں۔؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟‬

‫قبیلہ ربیعہ ذے ابن ذعود خبیث‬

‫قبیلہ مضر ذے ابن عبد الوهاب نجدی لعنتی‬

‫بخاری رریف ج ‪۱‬۔ص ‪،۶۴۴‬مذلم رریف ج ‪،۱‬ص‪۵۵‬‬

‫نجد کی تعریف‬

‫نجد کا محل وقوع‬

‫ذید ذلیمان ندوی نجد کے متعلق لکوتے ہیں۔‬

‫‪۱‬۔‬
‫نجد وذط عرب میں ایک ذرذبز و راداب اور بلند و فراز قطعہ ملک‬
‫ہے۔ذطح آب ذے ‪ ۱۵۱۱‬میٹر بلند ہے۔اور تین طرف ذے بے آب و‬
‫گیاه زحرائوں ذے محیط ہے۔اس لئے وه اجنبی اثرو اقتدار اور‬
‫بیرونی آمدرنت ذے محفوظ ہے اس کے رمال میں زحرائے‬
‫رام‪،‬مػرب میں زحرائے حجاز‪،‬مررق میں زحرائے دہنا اور جنوب‬
‫میں زوبہ یمامہ ہے۔‬

‫تارید ارض القرآن زفحہ ‪ ۶۴‬حزہ اول‬

‫‪۵‬۔‬

‫نجد ذعودی حکومت کا وذطی زوبہ ہے۔ جو کہ تیره الکو نوے ہزار‬
‫مربع کلو میٹر عالقہ پر پویال ہوا ہے۔اور ‪ 35‬الکو کی آبادی پر مرتمل‬
‫ہے ۔اس کا مرکز ریاض ہے۔۔مملکت ذعودیہ عریبییہ کے قلب میں‬
‫واقع زحرائی قطعہ نجد ہے۔‬

‫المنجد حزہ تارید ص ‪ 706‬جلد ‪2‬‬

‫‪۳‬۔‬

‫اکبر راه نجیب آباری لکوتے ہیں۔‬

‫ربع خالی کے رمال میں بہ مربع نجد کا وذیع زوبہ ہے۔جس کے‬
‫مررق میں زوبہ بحرین مػرب میں زوبہ حجاز اور رمال میں‬
‫زحرائے رام واقع ہے۔نجد کے جنوبی ومررقی حزہ کا نام یمامہ‬
‫ہے۔‬
‫تارید اذالم حزہ اول ص ‪52‬‬

‫نجد کا مطلب کیا ہے‪٫‬؟؟؟؟؟؟؟‬

‫عربی زبان میں نجد اس جگہ کو کہتے ہیں جو ذطح مرتفح ذے بلند‬
‫ہو اور پذت ونریبی زمینوں کے برخالف ہو۔‬

‫رید احمد بن حجر قاضی قطر۔۔۔۔۔۔۔۔حیات ابن عبدالوهاب ص ‪110‬‬

‫نجد ذے مراد حجاز‪،‬عراق رام یمن اور تہامہ کے وذطی عالقے کو‬
‫نجد کہتے ہیں۔‬

‫اٹلس آف اذالمک ہذٹری۔‬

‫نجد ایک خاص عالقے کا نام ہے اور اس کی حد بندی اس طرح کی‬


‫گئی ہے کہ اس کے ایک طرف یمن دوذری طرف عراق ورام اور‬
‫مػرب کی طرف حجاز واقع ہے۔اور نجد کو نجد کہنے کیوجہ اس کی‬
‫بلندی ہے۔بخالف عراق کے کہ اذے عراق کہنے کیوجہ ذطح ذمندر‬
‫کے قریب اور دوذرے عالقوں کی نذبت گہرائی میں ہونا ہے۔‬

‫عراق کا عالقہ اور وجہ تذمیہ‬

‫لیکن مرہور عراق وه کئی رہرورں پر مرمتل ہے۔عراقان بول کر‬


‫کوفہ اور بزره مرار لیتے ہیں۔عراق کو عراق اس لئے کہتے ہیں کہ‬
‫یہ عراق القربۃ ذے ماخوذ ہے۔مرکیزے کا نیچے واال ذوراخ خرز‬
‫جذے دوہرا کیا جاتا ہے۔عرب کی ذر زمیں کی نذبت گہرائی میں‬
‫واقع ہے اور ذطح ذمندر کے قریب ہے۔‬

‫ابوالقاذم زجاجی فرماتے ہیں کہ ابن عربی نے فرمایا کہ عراق کو‬


‫عراق کہنے کی وجہ یہ ہے کہ نجد کی نذبت پذت و نریب عالقہ‬
‫ہے اور ذمندر کے قریب ہے ۔یہ عراق القرب ذے ما خوذ ہے۔یعنی‬
‫مرکیزے کا نیچے واال ذوراخ۔‬

‫عالمہ یا قوت حموی مجم البلدان ص ‪33‬‬

‫‪٫‬‬

‫و من یلعن ہللا فلن تجد لہ نزیرا‬

‫اور جذے ہللا لعنت کرے تو ہر گز اس کا کوئی مدد گار نہ پائے گا۔‬

‫النذاء ‪52‬‬

‫لعنۃ ہللا علی الکاذبین‬

‫جووٹوں پر ہللا کی لعنت‬


‫کیلے{جانوروں کے منہ میں اگے کی طرف والے دانت جن ذے وه‬
‫رکار پکڑ تا ہے۔}واال جانور جو کیلے ذے رکار کرتا ہے وه حرام‬
‫ہے۔جیذے ریر‪،‬گیدڑ‪،‬لومڑی کتا وغیره۔ان ذب میں کیلے ہوتے ہیں‬
‫اور رکار بوی کرتے ہیں۔اونٹ کے کیال ہوتا ہے مگر وه اس حکم میں‬
‫داخل نہیں۔{در مختار}‬
‫تبصرہ اویسی غفرلہ‪:‬‬
‫یہ ایک مذلّم حقیقت ہے جس کا نہ ذابق دور میں‬
‫کذی کو انکار توا نہ دورحاضره میں کذی مدعی اذالم کو انکار ہے‬
‫کہ انذان کی روح نہیں مرتی وه جیذے عالم باال ذے جلوئہ ربانی‬
‫کی حیثیت انذان کے بدن میں آئی ویذے ہی جذم ذے نکل کر عالم‬
‫باال میں چلی گئی اورکافر کی روح ذجین میں مقید ہوگئی ۔ اس کی‬
‫تحقیق فقیر کے رذالہ ”روح نہیں مرتی “ میں پڑهئے ۔‬
‫عام انذان کی روح جذم ذے نکل جانے کے‬
‫باوجود (علیین میں ہو جیذے اہل ایمان کی روح یا ذجین مینجیذے‬
‫کفار کی روح ) قبر میں پڑے ہوئے جذم ذے قوی رابطہ رہتاہے‬
‫جیذے بجلی کاکرنٹ ‪ ،‬کہ جونہی قبر پر جانے واال جاتاہے اوراذے‬
‫ذالم کرتاہے توروح اذے جانتی پہچانتی اورذالم کا جواب دیتی ہے ۔‬
‫تفزیل دیکوئے فقیر کا رذالہ ”روح جانتی پہچانتی ہے “ ۔‬
‫مرنے کے بعد اجسام کی کیفیت‪:‬‬
‫اہلذنّت کے نزدیک انبیاءعلیٰ نبیناوعلیہم الذالم کے‬
‫اجذام مبارکہ مع الروح حیاة حذّی حقیقی کے ذاتو مزارات میں زنده‬
‫موجود ہوتے ہیں ان پر موت کاورود ہوا لیکن زرف ایک آن کے لئے‬
‫پور ان کی ارواح ان کے اجذام میں واپس ترریف التی ہےں۔ اما م‬
‫احمد رضا فاضل بریلوی قدس ذره نے حدائق بخرش میں فرمایا‬
‫انبیاءکو بوی اجل آنی ہے‬
‫مگر ایذی کہ فقط آنی ہے‬
‫اس کی مفزل ررح فقیر کی تزنیف ”الحقائق فی‬
‫الحدائق جلد نمبر‪ “ ۱۱‬میں پڑهئے ‪،‬مخالفین تما م انبیاءعلیہم الذالم کی‬
‫حیات برزخی کے قائل ہیں بلکہ ان کے بعض اتنا بے باک ہیں کہ ُکولم‬ ‫ِ‬
‫کوال کہہ دیتے ہیں کہ وه مرکر مٹی میں مل گئے ۔(معاذ ہللا)‬
‫احادیث حیات االنبیاء(علیہم السالم)‬
‫حدیث رریف بخاری ومذلم میں اس طرح ہے (‪)۱‬‬
‫قال رذول ال ٰلّہ ﷺمن رانی فی المنام فذیر انی فی الیقظة وال یتمثل‬
‫الریطان بی ۔‬
‫حضور ﷺنے فرمایا جس نے ذوتے میں میری‬
‫زیارت کی تو عنقریب جاگتے میں بوی میری زیارت ذے مررف ہوگا۔‬
‫ریطان کورش کے باوجود بوی میری رکل اختیار نہینکرذکتا ہے ۔‬
‫(بخاری رریف ج‪۵‬ص‪۵۳۱۱‬۔مذلم رریف ج‪۵‬ص‪)۵۴۵‬‬
‫فائدہ‪ :‬یہ حدیث اپنے مفہوم میں اتنی واضح ہے کہ اس کا انکار‬
‫زرف وہی رخص کرے گا جس کے دل پر مہر لگ چکی ہوگی ۔ اس‬
‫حدیث رریف ذے چو باتیں ثابت ہوئیں ۔‬
‫‪ )۱‬ریطان عالم خواب اور بیداری میں حضور ﷺکی رکل اختیار نہیں‬
‫کرذکتاہے ۔‬
‫‪ )۵‬ذوتے اور جاگتے میں جس نے حضور ﷺکی زیارت کی ۔ وه‬
‫حضورہی کی زیارت ذے مررف ہوا۔ کذی خبیث جن یا ریطان کو اس‬
‫نے نہیں دیکوا۔‬
‫فرمان عالی تمام امت ِمذلمہ کے لئے نوید اوربرارت ہے ۔‬ ‫ِ‬ ‫‪ )۳‬یہ‬
‫چاہے وه زحابہ کرا م ہوں یا پندره ذو ذال بعد آنے واال امتی ۔‬
‫کیونکہ ذرکار ﷺنے یہ نہیں فرمایا کہ اے میرے زحابہ یہ فرمان‬
‫زرف تمہارے لئے ہے ۔ تمہارے بعد والے امتیوں کے لئے نہیں ۔‬
‫‪ )۴‬جس نے ذرکارﷺ کی خواب میں زیارت کی تو ذرکار ﷺکو اس‬
‫بات کا علم ہوجاتاہے کہ وه میری زیارت کررہا ہے ۔ اذی لئے‬
‫توجاگتے میں بوی اس کو اپنی زیارت ذے مررف فرماتے ہیں ۔‬
‫‪ ) ۵‬یہ حدیث حیات النبی کی بہت بہترین دلیل ہے کہ قبر انور میں‬
‫جانے کے بعد بوی جہاں چاہنا اورجس کو چاہنا زیارت کروادینا یہ‬
‫حضو رﷺ کے لئے ممکن ہی نہیں بلکہ ثابت بوی ہے جیذا کہ بے‬
‫خلق خدا ہیں ۔‬
‫برزبان ِ‬
‫ِ‬ ‫بزرگان دین کے واقعات مرہور اور‬
‫ِ‬ ‫رمار‬
‫‪ )۶‬یہ نہیں فرمایا کہ جس نے خواب میں میری زیارت کی تو جاگتے‬
‫میں فقط ایک مرتبہ ہی میری زیارت ذے مررف ہوگا بلکہ مفہوم‬
‫حدیث ذے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ جس نے خواب میں ایک مرتبہ‬
‫زیارت کرلی توجاگتے میں اذے ضرور زیارت نزیب ہوگی ۔ اب یہ‬
‫ذرکار ﷺکے کرم پرمنحزر ہے کہ جاگتے مینکتنی مرتبہ زیارت‬
‫کرواتے ہیں ۔‬

‫زلوة وذالم مجو پر‬ ‫ٰ‬ ‫‪ )۷‬جب حضو رﷺ نے یہ ارراد فرمایا کہ تمہارا‬
‫پیش کیا جاتاہے اورمیں اذے ذنتا ہوں اوراس کا جواب بوی دیتاہوں‬
‫توزحابہ کرام نے عرض کیا کہ ذرکار ﷺکیا بعد الوزال بوی ؟ (آپ‬
‫ہمارے درود وذالم کو مالحظہ فرمائیں گے ) توذرکار ﷺنے ارراد‬
‫فرمایا‪:‬‬
‫االنبیاءزلوة ال ٰلّہ‬
‫ٰ‬ ‫ان ال ٰلّہ عزوجل حرم علی االرض ان تاکل اجذاد‬
‫علیوم ۔‬
‫ترجمہ‪ :‬بیرک ہللا عزوجل نے زمین پر حرام کردیا ہے کہ وه‬
‫انبیاءکے جذموں کو کوائے ۔‬
‫ابو داود ص‪۵۱‬ج ‪ ،۱‬مذند امام احمد ص‪۸‬ج‪(۴‬‬

‫قابل توجہ امر یہ ہے کہ روح بوی ذنتی ہے اوربرزخی حیات کا تعلق‬


‫بوی درحقیقت روح کے ذاتو ہوتا ہے ۔ اگر چہ جذم گل ذڑ بوی کیوں‬
‫نہ جائے لیکن روح باقی رہتی ہے ۔اس لئے زحابہ کرام کے جواب‬
‫میں حضور ﷺ فقط اتنا بوی فرما ذکتے توے کہ ہاں میں تمہارے‬
‫زلوة وذالم کو ذنوں گا۔ یعنی میری روح ذُنے گی مگر ان کے جواب‬ ‫ٰ‬
‫میں یہ فرمانا کہ ہللا عزوجل نے زمین پر حرام کردیا ہے کہ وه نبیوں‬
‫کے جذموں کو کوائے ۔ یہ اس بات پر داللت کرتاہے کہ قبر انور میں‬
‫جانے کے بعد انبیاءکرام کی حیات فقط برزخی نہیں بلکہ دنیاوی‬
‫وجذمانی بوی ہے اور وه اپنے کانوں ذے ذنتے ہیں۔‬
‫خالزہ یہ کہ انبیاءکرام علیہم الذالم کے اجذام‬
‫زحیح وذالم رہنے پر احادیث زریحہ دال ہیں جن کا کذی طرح انکار‬
‫نہیں کیا جاذکتا۔‬

‫درود رریف‬
‫درود فارذی زبان کا لفظ هے۔ جذکے معنی دعاکے هیں۔ عربی میں اذے‬
‫زلوة کہتے هیں۔ یہ اگر ہللا کی طرف ذے هوتو رحمت۔۔ ۔۔۔ فررتوں کی‬
‫طرف ذے هوتو اذتػفار۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔ انذانوں کی طرف ذے هوتو دعا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫)حیوانوں کی طرف ذے هوتو تذبیح۔۔۔۔۔۔۔۔۔( فیروزاللػات فارذی‬

‫بیرک ہللا اور اذکے فررتے درود بویجتے هیں اس نبی پر اس لیے اے "‬
‫("ایمان والو تم بوی آپ زلّی ہللا علیہ وذلّم پر درود اور خوب ذالم بویجو۔‬
‫‪56‬‬ ‫نمبر‬ ‫آیت‬ ‫احزاب‬ ‫)ذورة‬

‫اس آیت ذے پتہ چلتا هےکہ ہللا اور اذکے فررتے بوی آپ زلّی ہللا علیہ‬
‫وذلّم پر درود بویجتے هیں۔ اور همیں بوی درود اور ذالم بویجنے کا حکم‬
‫هیں۔‬ ‫فرماتے‬

‫ایک بار درود رریف پڑهنے ذے دس نیکیاں ملتی هیں۔ دس گناه معاف هوتے‬
‫هیں۔‬ ‫هوتے‬ ‫بلند‬ ‫درجات‬ ‫دس‬ ‫اور‬ ‫هیں‬
‫جب بوی مجلس میں بیٹویں تو ایک بار الزمی درود رریف پڑهیں ۔‬
‫پڑهناچاهييے۔‬ ‫رریف‬ ‫درود‬ ‫بکثرت‬ ‫دن‬ ‫کے‬ ‫جمعہ‬
‫هم کو زلوة اور ذالم کاحکم دیا گیاهے۔ درود رریف مکمل وه هے جذمیں‬
‫زلوة اور ذالم دونوں هوں۔ نماز میں درود ابراہیمی میں ذالم نہیں هےکیونکہ‬
‫ذالم پہلے التّحیات میں( الذّالم علیک ایّواالنّبی ) هوچکا هوتاهے۔ مگر نماز کے‬
‫باہر وه درود پڑهنے کی کورش کرنی چاہیے جس میں درود اور ذالم دونوں‬
‫هوں۔ کیونکہ همیں درود اور ذالم کا حکم دیاگياهے۔‬
‫اذان ذے قبل درود رریف‬

‫ابو داؤد رریف میں حضرت عروه بن زبیر رضی ہللا عنہ نے ایک عورت "‬
‫ذے روایت کی هےکہ مدینے میں میرا مکان بلندترین مکانوں میں ذے‬
‫توا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ حضرت بالل رضی ہللا تعالی عنہ اذان ذے قبل چند کلمات دعائیہ‬
‫کہہ کر پور اذان دیتے توے۔وه کلمات دعائيہ یہ هیں۔‬
‫ترجمہ‪ ":‬اے ہللا عزّ وجل تحقیق میں تیری حمد کرتاهوں تجو ذے مدد‬
‫چاہتاهوں‪ ،‬اس بات پرکہ اہل قریش آّپ کے دین کوقائم کریں۔‬
‫اس ذے ثابت هواکہ حضرت بالل رضی ہللا تعالی عنہ نماز ذے پہلے دعا‬
‫مانگاکرتے توے۔ جبکہ درود اور زالة کا مطلب بوی دعا هے تو پور دعا کوئ‬
‫بوی هو مانگی جاذکتی هے۔ پور وه دعا کیوں نہ کریں جس کو ہللا اور اذکے‬
‫فررتے خود بوی کرتے هیں اور ایمان والوں کوبوی کرنے کا حکم کرتے هیں۔‬

‫حضرت ابی بن کعب رضی ہللا تعالی عنہ ذے روایت هےکہ میں نے عرض‬
‫کی یا رذول ہللا زلّی ہللا علیہ وذلّم میں آپ پر درود پڑهتاهوں تو کتنا درود‬
‫مقرر کروں؟ آپ زلّی ہللا علیہ وذلّم نے فرمایا جتنا چاهو۔۔۔۔ میں نے عرض‬
‫کیا چہارم؟ فرمایا جتنا چاهو۔۔۔۔۔ اگر درود بڑهادو تو یہ تمہارے حق میں بہتر‬
‫هے۔۔۔۔ میں نے کہاکیاآدها۔۔۔؟ فرمایا جتنا چاهو اگر درود بڑهادو تو یہ‬
‫تمہارے لیے بہتر هے۔۔۔ میں نے کہا میں ذارا درود ہی پڑهوں گا۔۔۔۔ فرمایا۔۔۔‬
‫تب تمہارے غموں کو کافی هوگا اور تمہارے گناه مٹ جائیں گے۔"( ترمذی‪،‬‬
‫)مرکوة رریف‬

‫ہر اس مجلس میں جس میں باربار حضور زلّی ہللا علیہ وذلّم کا نام آتاهو اس‬
‫میں ایک بار درود رریف پڑهنا واجب هے‬

‫حدیث رریف هےکہ آپ زلّی ہللا علیہ وذلّم نے فرمایاکہ قیامت کے دن تین‬
‫رخص عرش الہی کے ذایہ میں هونگے۔ جس دن اذکے ذایہ کے بػیر اور‬
‫کوئ ذایہ نہیں هوگا۔ زحابہ کرام رضی ہللا تعالی عنہم نے عرض کی‬
‫یارذول ہللا زلّی ہللا علیہ وذلّم وه خوش نزیب کون هونگے؟ فرمایاکہ‬
‫پہال وه جس نے میرے کذی مزیبت زده امتی کی پریرانی دور کی۔‬
‫دوذرا وه جس نے میری ذنّت کو زنده کیا۔‬
‫تیذرا وه رخص جس نے مجو پر درود پاک کی کثرت کی۔( القول البدیع ص‬
‫)‪ ،123‬ذعادة الدّارین ص ‪63‬‬

‫حضرت عامر بن ربیعہ رضی ہللا تعالی عنہ ذے مروی هےکہ رذول ہللا‬
‫زلّی ہللا علیہ وذلّم کو خطبہ دیتے هوۓ دوران خطبہ فرماتے ذنا‪ ،‬بنده جب‬
‫تک مجو پر درود پاک پڑهتا رہتاهے ہللا تعالی کے فررتے اس پر رحمتیں نازل‬
‫کرتے رہتے هیں۔ اب تمہاری مرضی هےکہ تم مجو پر درود پاک کم پڑهو یا‬
‫)زیاده۔ (القول البدیع ص‪114‬‬

‫نبی زلّی ہللا علیہ وآلہ وذلّم نے فرمایاکہ مجو پر بلند آواز ذے درود رریف‬
‫مکارم االخالق ص ‪ 116‬مطبوعہ مزر (پڑهنا نفاق کو دور کرتاهے۔‬

‫غیرہللا سے مدد طلة کرنا‬

‫]‪[QUOTE=Madani;65149‬‬
‫ثغن ہللا الشدوي الشدین‬

‫ساًبصبدت روبم اہلغٌذ والجوبػذ کب یہ هزفمہ ػمیذٍ ہے کہ هبفوق االعجبة اهوس‬


‫غیش ػبدیہ هیں کغی کو هؾکل کؾب دبجذ سوا هذد گبس و هؼیي یب کغی راد کو‬
‫هخزبس کل عوجھٌب ؽشک ہے ۔اوس اهوس ػبدیہ هیں کغی عے هذد طلت کشًے هیں‬
‫کوئی هضبئمہ ًہیں جیغے کغی عے پبًی یب لشض یب کھبًب وغیشٍ کوئی اوس چیض‬
‫طلت کشلی۔‬
‫دبجذ سوا ‪،‬هؾکل کؾب‪،‬دعزگیش کے الفبظ اپٌے هذلول دمیمی کے اػزجبس عے ًہ‬
‫رو ثزاد خود ؽشکیہ ہیں ًہ اى هیں ؽشک واال هؼٌی پبیب جبرب ہے هضال دبجذ سوا‬
‫کب هؼٌی ہے هطلمب کغی کی کوئی دبجذ ضشوسد پوسا کشدیٌب هؾکل کؾب کغی‬
‫کی کوئی هؾکل دل کشدیٌب دعزگیش هذد کشًب وغیشٍ وغیشٍ هگش چوًکہ ہوبسے‬
‫ہبں ثشصغیش هیں ؽیؼہ اوس ثشیلوی دضشاد اى الفبظ کو ایغے هفہوم و هذلول پش‬
‫اعزؼوبل کشًب ؽشوع کشدیب جو صشادخ ؽشک ہیں اط لئے ہن ہللا کے عوا کغی‬
‫اوس ہغزی پش اى الفبظ کے اطالق کو دسعذ ًہیں عوجھزے چٌبًچہ جت کوئی‬
‫ثشیلوی کغی پیش یب ولی یب غوس کو هؾکل کؾب کہزب ہے رو اط کب یہ ػمیذٍ ہورب‬
‫ہے کہ وٍ ہغزی ػبلن الغیت‪،‬دبضش و ًبظش ‪،‬اوس هخزبس کل‬
‫عوجھزب ہے ۔اوس یہ ؽشک ثلکہ کفش ہے ۔غشض ؽشک اى الفبظ هیں ًہیں ثلکہ‬
‫اى الفبظ کو جو ػواسض الدك ہوگئے ہیں اط کی وجہ عے ہے۔‬

‫]‪[/QUOTE‬‬
‫الغالم ػلیکن‬
‫هذزشم جٌبة‬
‫عت عے پہلے رو هیں آپ عے هؼبصسد خواٍ ہوں ک جت آپ ًے جواة دیب رو‬
‫هیں هصشوف ہو گیب ظبہش ہے دًیب آصهبئؾوں کب گڑھ ہے اط لیے هیں صذیخ‬
‫ولذ پش پوعٹ ًب کش عکب‬
‫اة آرے ہیں ٹبپک کی طشف عت عے پہلے رو هیں آپ کو ثزب دوں کہ آپ ًے‬
‫جزٌی ثھی ثبریں کی‬
‫اى هیں عے کغی ایک کب ثھی دوالہ ًہیں دیب هضالً عت عے پہلے آپ ًے کہب کے‬
‫ػبلن الغیت ‪ ،‬هخزبس ثشیلوی دضشاد جت کغی عے هذد هبًگزے ہیں رو اعے‬
‫رو کیب آپ ًے ارٌے اہن اخزالف پش دوالہ دیب یہ کل یب دبظش و ًبظش کہزے ہیں‬
‫ثظ عش عے ثبد گھوبدی ؟‬
‫آپ کب جواة هیں لکھب ہے کہ‬
‫آپ ثھی غیشہللا عے هذد هبًگٌے کے دك هیں ہیں یؼٌی اخزالف صشف ػبلن‬
‫الغیت ‪ ،‬هخزبس کل یب دبظش و ًبظش‬
‫کے ہوًے یب ًب ہوًے پش ہے رو اة هیں اط کی ثھی وضبدذ کش دیزب ہوں‬
‫ػبلن الغیت؟؟؟‬
‫هیں ًے اپٌی صًذگی هیں آط رک کغی ثشیلوی هوالًب عے یہ ًہیں عٌب کہ کغی‬
‫ًے دضوس ﷺکو ػبلن الغیت کہب ہو اة آپ ًے الضام لگبیب ہے رو دوالہ پیؼ‬
‫کشیں‬
‫ػلن غیت‬
‫غیت کب جبًٌے واال وہی ہے ‪ ،‬عو وٍ اپٌے غیت پش کغی کو هطلغ ًہیں کشرب‬
‫)‪26‬ہبں ‪ ،‬هگش اپٌے کغی ثشگضیذٍ پیغوجش کو (عوسٍ جي‬
‫ثظ اط آیذ ک هطبثك ہوبسا آپ ﷺکے ػلن غیت کے ثبسے هیں ػمیذٍ ہے‬

‫هخزبس کل؟؟؟‬
‫ػبلن الغیت کی طشح یہ ثھی آپ ًے الضام ہے لگبیب ہے یب آپ ا ہل عٌذ عے‬
‫رؼصت هیں ارٌب اگے جب چکے ہیں ْ۔۔۔۔‬
‫دوالہ پیؼ کشرب ہوں اط پش هیں آیذ الکشعی کب‬
‫کوى ہے جو اط کی اجبصد کے ثغیش کغی کی عفبسػ کش عکے ؟ (عوسٍ ثمشٍ‬
‫) ‪522‬‬
‫رؼبلی ًے اجبصد دی ہے جیغے یہ‬
‫ٰ‬ ‫اة ہوبسٍ ػمیذٍ ہے کی آپﷺ کو ہللا‬
‫دذیش هیں ہے کہ‬
‫ایک ؽخص آپﷺ کے پبط آیب اوس کہب هیں صشف دو ًوبصیں ہی پڑھوں گب پھش‬
‫اعالم لجول کشوں گب آپﷺ ًے ًے کہب ٹھیک ہے رو ‪ً 5‬وبصیں ہی پڑھ لیٌب رو‬
‫ٰ‬
‫(هؾکوح‬ ‫)اط ًے اعالم لجول کش لیب‬
‫اة اپ ثزبیں ایک ہللا کی طشف عے فشض ػجبدد هیں آپﷺ ًے سػبیذ ػطب‬
‫کشدی یب آ پﷺ جبًزے رھے یہ ثؼذ هیں ‪ً 2‬وبصیں پڑھٌب ؽشوع کش دیگب‬
‫هیں آپ عے ڈیوبًڈ کشرب ہوں ک اگش کغی ثشیلوی هوالًب ًے آپﷺکو هخزبس کل‬
‫یب ػبلن الغیت کہب ہے رو دوالہ پیؼ کشیں ؟؟‬

‫دبظش ًبظش‬
‫دبظش کب هؼٌی ‪ :‬هوجود‪ ،‬جو عبهٌے ہو‬
‫دیکھٌے واال‪ ،‬هؾبہذٍ کشًے واال‪ً ،‬ظش ڈالٌے واال ‪ً :‬بظش کب هؼٌی‬
‫اة ہوبسٍ یہ ػمیذٍ ہے کہ آپ ۖ اپٌی لجش هجبسک هیں دبظش ہیں اوس پوسے‬
‫جہبى پش ًبظش ہیں یؼٌی پوسے جہبى کو دیکھ سہے ہیں یب دیکھ عکزے ہیں‬
‫آپ ۖ کے ًبظش ہوًے کے ثبسے هیں صذیخ ثخبسی کی ایک دذیش پیؼ کشرب‬
‫ہوں‬
‫آپ ۖ ًے فشهبیب هیں روہبسپیؼ سو ہوں اوس روہبسٍ گواٍ ہوں اوس خذا کی لغن هیں‬
‫اط ولذ دوض جبم کوصش کو اپٌی آًکھوں عے دیکھ سہب ہوں‬
‫)‪978‬ثخبسی کزبة الذوض جلذ ‪ ٢‬صفذہ (‬

‫آپ ًبظش رھےیب‬‫لیبهذ رو اثھی لبئن ثھی ًہیں ہوئی لیکي ۖ‬


‫؟؟ لیبهذ پش رو کیب اط جہبى پش ًبظش ًہیں ہو عکزے‬
‫دوعشا هؼشاط کب والؼہ رو آپ کو ثھے پزہ ہو گب کے روبم اًجیبء وصبل کے ثؼذ‬
‫الصی هیں دبظش رھے اوس آعوبًوں پش ثھے دبظش رھے لیکي آپ کو صش‬ ‫ٰ‬ ‫هغجذ‬
‫ف آپ ۖ کے دبظشو ًبظش ہوًے پش ہی اػزشاض ہے رو کیب جواة ہے آپ کب ؟‬
‫اوس لشآى هیں آپ ۖ کو ؽبہذ کہب گیب ہے اط ک ثبسے هیں آپ کب کیب جواة ہے‬
‫؟؟‬

‫]‪[QUOTE‬‬ ‫اعی طشح عوجھیں کہ جت آپ کغی کو هخزبس کل هبى کش هؾکل کؾب‬


‫کہیں گے رو هوٌو ع اوس اگش ایغب ًہیں رو جبئض ۔ہوبسے ثھبئی ًے اعی هؼٌی کو‬
‫کفش کہب جو آپ عوجھزے ہیں یؼٌی جظ هؼٌی هیں آپ اولیبءہللا عے هذ د طلت‬
‫]‪[/QUOTE‬کشرے ہیں وٍ ؽشک ہے اط هؼٌی هیں هذد صشف ہللا کشرب ہے ۔‬

‫غیش ہللا عے هذد هبًگ عکزے ہیں لیکي هذد آپ ًے کہب‬


‫هبًگٌے والے کب یہ ػمیذٍ ًہیں ہوًب چبہیے کہ آپ ۖ ػبلن الغیت‬
‫‪ ،‬هخزبس کل یب دبظش و ًبظشہیں رو آپ اط ثبد کو اپٌے‬
‫کغی فزوے عے صبثذ کشیں یہ کغی هؼزجش دیوثٌذی هوالًب‬
‫عے ہی صبثش کش دیں جظ ًے غیش ہللا عے هذد هبًگٌے کے‬
‫عبرھ یہ ‪ 3‬ؽشائظ لگبئی ہوں ؟؟؟؟؟‬

‫پھش آپ ًے کہب کے فشؽزوں عے آپ ۖ ًے هذد هبًگی ًہیں‬


‫رؼبلی ًے اى کو هذد ک لیے ثھیجب‬
‫ٰ‬ ‫ثلکہ ہللا‬
‫لیکي آپ کے هوالًب صکشیب صبدت رو ڈائشیکٹ آپ ۖ عے‬
‫هذد هبًگ سہے ہیں جظ هیں ؽک کی کوئی گٌجبئؼ ًہیں‬

‫‪papuler articles‬‬
‫‪‬‬ ‫مردوں کا قثر میں سننے کا تیان‬
‫‪‬‬ ‫ت قرآن مجید کرنا‬
‫انسان کا قثر میں تالو ِ‬
‫‪‬‬ ‫صحاتہ واولیاءکے اجسام‬
‫‪‬‬ ‫زیارت رسول ﷺ‬
‫‪‬‬ ‫غیة کا جاننے واال وہی ہے ‪ ،‬سو وہ اپنے غیة پر کسی ک‬
‫‪‬‬ ‫اذان سے قثل درود شریف‬
‫‪‬‬ ‫‪Deo k Gandy Bachon k Fatway ha ha ha‬‬
‫‪‬‬ ‫?? ‪Ya RasoolUllah (S.A.W) Kehna Kaisa hy‬‬
‫‪‬‬ ‫‪Eid Milaad ko Bidat kehnay Waly jan lain‬‬
‫‪‬‬ ‫?? ‪Azan sy Qabal Droud Perhna Kaisa hy‬‬
‫‪‬‬ ‫شرک و توحید کے پوسٹر کا جواب‬
‫‪‬‬ ‫‪Bait our Peeri Muridi‬‬
‫‪‬‬ ‫غیرہللا سے مدد طلة کرنا‬

‫شرک و توحید کے پوسٹر کا جواب‬


‫‪papuler articles‬‬
‫‪‬‬ ‫مردوں کا قثر میں سننے کا تیان‬
‫‪‬‬ ‫ت قرآن مجید کرنا‬
‫انسان کا قثر میں تالو ِ‬
‫‪‬‬ ‫صحاتہ واولیاءکے اجسام‬
‫‪‬‬ ‫زیارت رسول ﷺ‬
‫‪‬‬ ‫غیة کا جاننے واال وہی ہے ‪ ،‬سو وہ اپنے غیة پر کسی ک‬
‫‪‬‬ ‫اذان سے قثل درود شریف‬
‫‪‬‬ ‫‪Deo k Gandy Bachon k Fatway ha ha ha‬‬
‫‪‬‬ ‫?? ‪Ya RasoolUllah (S.A.W) Kehna Kaisa hy‬‬
‫‪‬‬ ‫‪Eid Milaad ko Bidat kehnay Waly jan lain‬‬
‫‪‬‬ ‫?? ‪Azan sy Qabal Droud Perhna Kaisa hy‬‬
‫‪‬‬ ‫شرک و توحید کے پوسٹر کا جواب‬
‫‪‬‬ ‫‪Bait our Peeri Muridi‬‬
‫‪‬‬ ‫غیرہللا سے مدد طلة کرنا‬

‫صحابہ واولیاءکے اجسام‬

‫صحابہ واولیاءکے اجسام‬


‫احادیث‪:‬‬
‫زحابہ کرام اور اولیاءکرام کا معاملہ توان کے‬
‫اجذام میں ذے جس کو ہللا تعالیٰ باقی رکونا چاہے وه اس پر قادر ہے‬
‫۔‬
‫‪ )۱‬کتاب الجنائز بخاری جلد اوّ ل میں ہے‪:‬‬
‫عن عروة بن زبیر لما ذقط علیہم الحائط فی زمان الولید بن عبد الملک‬
‫اخذ وانی بناءه فیدت لوم قدم ففزعواوظنوا نواقدم النبیﷺفما وجدوا احدا‬
‫یعلم ذالک حتی قال لوم عروة الوال ٰلّہ ماحی قدم النبی ﷺماهی االقدم عمر‬
‫۔‬
‫)بخاری رریف ص‪(۶۸۱‬‬
‫ترجمہ‪ :‬حضرت عروه بن زبیر ذے روایت ہے کہ ولید بن عبدالملک‬
‫کے زمانے میں جب حضور ﷺکے حجرے کی دیوار گر گئی تووه‬
‫حضرات اس کو بنانے لگے انہیں ایک قدم نظر آیا (پنڈلی گوٹنے تک)‬
‫تووه گوبرا گئے اور انہوں نے گمان کیا کہ یہ نبی پاک ﷺکا قدم انور‬
‫ہے تواس وقت انہینکوئی بوی ایذا رخص نہ مال جو اس حقیقت حال‬
‫ذے آگاه کرذکتا۔ یہاں تک کہ حضرت عروه بن زبیر جو حضرت‬
‫عائرہ زدیقہ رضی ہللا عنہا کے بوانجے توے انہوں نے فرمایا کہ‬
‫قذم بخدا یہ نبی پاک ﷺ کا قدم پاک نہینہے بلکہ یہ تو حضرت عمر‬
‫رضی ہللا تعالیٰ عنہ کا قدم مبارک ہے ۔‬
‫فوائد الحدیث‪:‬‬
‫‪ )۱‬حضور ﷺکی قبر انور حجرے میں ہے اور آپ زنده بحیات حقیقی‬
‫ہیں۔ زحابہ تابعین حضرات کا یہ کہنا کہ نبی پاک ﷺ کاقدم انور ہے ۔‬
‫اس بات پر داللت کرتاہے کہ وه ذرکارﷺکی جذمانی حیات کے قائل‬
‫توے ۔‬
‫‪ )۵‬یہ واقعہ ولید بن عبدالملک کے زمانے کا ہے جو حضور ﷺکے‬
‫دور‬
‫چوہتر ذال بعد اورحضرت عمر بن خطاب رضی ہللا عنہ کے ِ‬
‫خالفت کے تریذٹو ذال بعد خلیفہ بنایا گیا توا۔ اتنے برس گزر جانے‬
‫کے بعد بوی حضرت عمر بن خطاب رضی ہللا عنہ کے قدم مبارک‬
‫میں ذرا ذا بوی تػیر وتبدل نہ ہوا۔ اورحضرت عروه بن زبیر فور ًا‬
‫پکارا ٹوے کہ یہ حضرت عمر رضی ہللا عنہ کا قدم مبارک ہے‬
‫حضور کا نہیں ۔‬
‫‪ )۳‬حضور ﷺکی ذات ِواال زفات توبہت ارفع واعلیٰ ہے ۔ یہاں‬
‫توذرکار ﷺکے خلیفہ دوم کا جذم تک زحیح ذالم ہے چہ جائیکہ‬
‫ذرکار ﷺکے جذم انور کے متعلق بیہوده اور لػوبات بکی جائیں ۔‬
‫لطیفہ عجیبہ ‪:‬‬
‫حضرت غزالی زمان عالمہ ذید احمد ذعید راه‬
‫زاحب کاظمی علیہ الرحمة نے فرمایا کہ میں مذجد نبوی رریف میں‬
‫نجدیوں کی جماعت کے بعد اپنے خود نماز پڑه رہا توا فراغت کے بعد‬
‫مجو ذے ایک عربی نے کہا کیا آپ نے نماز لوٹائی ہے میں خاموش‬
‫ہوگیا ۔اس نے خود کہا کہ میں نے لوٹائی ہے۔ میں نے کہا کیوں؟ اس‬
‫نے کہا کہ اس امام کا عقیده ہے کہ حضور ﷺکا جذم قبر میں ہے‬
‫اورروح اعلیٰ علیین میں یہ گمراه امام ہے اس نے کہا کہ ہمارا عقیده‬
‫ہے کہ جذم کو مٹی کوا گئی (معاذ ہللا ) گویا وه بدتر ین نجدی توا۔‬
‫عن عبدالرحمن ابن ابی زعزعة انہ بلػہ ان عمروبن الجموح وعبدال ٰلّہ‬
‫بن عمرو االنزار یین الذلمیین کاناقد حفرا لذیل من قبر یوما وکان قبرا‬
‫هما مایلی الذیل وکافانی قبر واحد وهما ممن اذترود یوم احد فحفر‬
‫عنہما لیػیرا من مکانوما فوجد الم یتفیرا کانوما ماتا باالمس وکان احدهما‬
‫قد جرح فوضع یده علیٰ جرحہ فدفن وهو کذالک فامبطت یده عن جرحہ‬
‫ثم ارذلت فرجعت کما کانت وکان بین احد وبین یوم حفر عنوما ذت‬
‫اربعون ذنة ۔‬
‫)موطا امام مالک ص‪( ۵۸۴‬‬
‫ترجمہ‪ :‬حضرت عبدالرحمان بن ابی زعزعہ فرماتے ہیں کہ انہیں‬
‫یہ خبر پہنچی کہ قبیلہ بنو ذلم کے انزاری زحابہ میں ذے‬
‫حضرت عمرو بن جموح اورعبدہللا بن عمرو کی قبر کے بعض حزّہ‬
‫کو ذیالب بہالے گیا اوریہ دونوں ایک ہی قبر میں توے یہ دونوں‬
‫حضرات جنگ اُحد میں رہیدہوئے توے ان کی قبر کو کوودا گیا تاکہ‬
‫ان کی قبر کذی دوذری جگہ بنائی جائے توان کواس حالت میں پایا گیا‬
‫کہ گویا کل ہی ان کا وزال ہوا ہے ۔ ان میں ذے ایک زخمی توے ۔ا‬
‫نہوں نے اپنا ہاتو زخم پر رکو لیا توا۔ اوراذی حالت میں دفن کردئیے‬
‫گئے توے پوران کا ہاتو زخم ذے ہٹا یا گیا اذے پور چووڑا گیا تو‬
‫وہیں لوٹ آیا جہاں پہلے توا۔ جنگ اُحد اوران کی قبر کوودنے کے‬
‫درمیان چویالیس ذال کا عرزہ گذر چکا توا۔ ( موطا امام مالک‬
‫زفحہ‪)۵۸۴‬‬
‫فوائد الحدیث‪:‬‬
‫‪ )۱‬یہ واقعہ غزوئہ احد کے چویالیس ذال اورحضور ﷺکے وزال‬
‫کے اڑتیس ذال بعد ظہور پذیر ہوا۔ اس وقت بوی لوگوں کا عقیده یہی‬
‫توا کہ ان ازحاب کرام رضوان ہللا علیہم اجمعین کے اجذاد زحیح‬
‫ذالم ہوں گے تبوی توان کے جذموں کو کذی اور جگہ رکونے کے‬
‫لئے ان کی قبر کو کوودا۔‬
‫‪ )۵‬رہداءاحد کی قبریں اتنی واضح کرکے بنائی گئی تویں کہ چویالیس‬
‫ذال بعد ان کی قبروں کے نران نمایاں توے کہ انہیں پہچان لیا گیا۔‬
‫‪ )۳‬زحابی کے ہاتو کوہٹائے جانے کے باوجود اس کا واپس اذی جگہ‬
‫آجانا ان کی جذمانی حیات کی واضح دلیل ہے ۔‬
‫‪ )۴‬ان کا جذم عام لوگوں کے جذم کی طرح نہ اکڑا اور نہ گال ذڑا‬
‫۔الحمد ل ٰلّہ علی‬

You might also like