Professional Documents
Culture Documents
غلو اور غالیوں کے خلاف ائمہ علیہم السلام کی جدو جہد
غلو اور غالیوں کے خلاف ائمہ علیہم السلام کی جدو جہد
ٓ
خامعۃ الرضا،بہارکہو اسالم اناد
غلو کا لغوی معنی
بعض افراد کی رانے ہے کہ غلو ،افراط و بفربط دوتوں طرفوں کے ل تے استعمال ہو نا ہے حیکہ بعض دوسرے افراد
م س
غلو کو فقط افراط کے معنی میں نحصر تے یں اور اس کے قا لے یر صیر ا عمال کر نے یں ۔()۲
ہ تس ق ب ن م ہ ھ مج
:غالمہ طیرسی نے مجمع البیان میں غلوکی بفسیر پیان کر نے ہو نے کہا ہے
نایہ ما بقانل ال تقصیر وھو تجاوز الجدفقال ان معنی اال یۃال پنجاوزوا الجد الذی خدہ ہللا لکم الی اال زدناد وضدہ :ال تقصیر’’
وھو الخروج عن الجد الی ال تقضا۔ ،والزنادہ فی الجد وال تقضان غنہ کال ھما فساد و دین ہللا الذی امر یہ ھو بین الغلو
وال تقصیر وھو اال ق تضاد ،ای اال عیدال‘‘۔()۳
اصطالحی معنی
ؑ ٓ
سرعی اعبیار سے اببیا،ائ ؑمہ اور اولیانےکرام کے مقام ومر پ تے میں میالعہ کرنا اس طرح کہ ابہیں الوھیت اور
رتوپ یت کے مقام یر بہنجا د پیا نا ابہیں مع یود پت ،خلق اور رزق وغیرہ میں ہللا بغالی کا اس طرح سرنک فرار د پیا کہ
ٓ
ضرورنات دین کا ابکار الزم انے ۔ ()۴
ٓ
فران میں غلو کا معنی
ٓ ٓ
:فران مجید کی دو انات میں غلو استعمال ہو ا ہے
ْ ْ ُْ
ہ لح ہ ہ لم ِس ُْ ِع ْی ْ ُ ْ ی ُ ْ ُ ل ّ ّ ک ِل ُ غ ْ ُ ْ ُ ْ ی
ِ پ ب ْغُ ْ ِ ْ ٓ ْھ ْ
ب
ب ال لو ا فی د ِ م وال قولو ا لی اَّللہِ اِ ال ا ق اِ ئما ا نح سی ا ین مر م رسول ا لّ ِہ و منہ۱ ک ِ ل
۔نا ل ا ک ی ِ
ہُ ْ
ُ ُ ُ ب ُ ْ ُ ْ ُ ْپی ُ ْ ْ لک ْ ہ ْ ْ ی ُ ْ ؒح ِّ ّ ْ ُ ُ ٓ ل
ا قھا اِ لی مر م ورو مّ ِّیہ قا ِم یو ا ِنا َّللہِ و رس ِلہ وال قولو ا نلنۃّ ط اِ ھوّا چیر ا م ط اِ ئما اَّللہُ اِ لہّ
ْ ْ ْ ہ ُ ُ ْ ُ ُ ْ ْ ہُ ہ
ْ ک
ی
ض و فی ِنا َّللہ ِ و ِک ال۔()۵ ِ
ت و ما فی االرّ ِ اح ِّدّط سنحن ٓہ ان ْنکون لہ و لدّ لہّ ما فی اسمو ِ
ِ و ِ
اے اہل کیاب !ا پ تے دین میں غلو سے کام یہ لو اور ہللا کے نارے میں جق نات کے سوا کجھ یہ کہو ،نے سک
مسنح عیسی ین مریم تو ہللا کے رسول اور اس کا کلمہ ہیں جو ہللا نے مریم نک بہنجا دنا اور اس کی طرف سے وہ انک
روح ہیں ۔
ٓ ٓ
لہذا ہللا اور اس کے رسولوں یر ائمان لے اؤ اور یہ یہ کہو کہ بین ہیں ،اس سے ناز اخاؤ اس میں ئمہاری بہیری ہے
ٓ
۔بقبیا ہللا تو بس انک ہی مع یود ہے اس کی ذات اس سے ناک ہے کہ اس کا کوئی ببیا ہو ۔اسماتوں اور زمین میں
موجود ساری چیزیں اسی کی ہیں اور کار سازی کے ل تے ہللا ہی کافی ہے۔
ٓ
:اس اپت کی بفسیر میں مفسرین نے جوکجھ پیان کیا ہے اس کا خالصہ یہ ہے
ٓ
اس اپت میں اہل کیاب کو غلو کرنے سے م ت ع کیا ہے اہل ک یاب سے مراد عیسائی ہیں نا بہودی؟ تو اس نارے
میں زنادہ یر مفسرین کی رانے یہ ہے کہ عیسائی مراد ہیں ک یونکہ غلو کے موارد عیساپ یوں میں زنادہ نانے خانے
ہیں۔() ۶اور بعض کی رانے کے مطاتق عیسائی اور بہودی دوتوں مراد ہیں ۔()۷
ؑ
الینہ اس نارے میں ابقاق ہے کہ غلو کا موضوع حصرت عیسی ہیں اس غلو کے جوالے سے عیساپ یوں کے بین
گروہ ہیں ۔بعض کا عقیدہ ہے کہ حصرت عیسی ؑ خدا ہیں ،بعض کا بظریہ یہ ہے کہ وہ بین خداؤں میں سے انک ہیں
بیسرے گروہ کا کہیا ہے کہ وہ خدا کا ببیا ہیں۔()۸
حصرت عیسی ؑ کے نارے میں بہودتوں نے یہ غلو کیا کہ ابہیں فغل حرام کا ببنجہ فرار دنا اور حصرت مریم کی
طرف ناروا بسیت دی ہے۔()۹
مفسرین نے اس نکنہ یر ب ھی تحث کی ہے کہ عیساپ یوں سے مراد کو ن سے ہیں؟ بعض نے کہا کہ اہل تخران
مقصود ہیں ()۱۰دوسروں کا فول ہے کہ ئمام بضاری مراد ہیں ()۱۱
ٓ ٓ
:فران مجید کی انک دوسری اپت حس میں غلو کا نذکرہ ہے ۔ارساد رب العزت ہے
ْ ِّ ہ ُْ ُْ ُق ْ ٓ ْھ ْ
ْ ْ ض ہ ْ ْ ض ُ ْ
ی ق ْ ْ ض ْ ْ ٓ ْ ْ ٓ ُ ت ب ب ل ْ ْ ک ی
ِ پ ْ ِ ْ غ ب ل
ِ ح
ب ال لو ا فی ِد م غیر ا ق وال ِغوا اھوا ئ فوم قد لو امن ل و ا لوا کثِیرا و لو ا عن’’ ل نا ل ا ِک ی ِ
ہلس ِب ْ
ی ٓ
سوا ِئ ا ِل (‘‘)۱۲
اے رسول ﷺ !کہہ دو کہ اے اہل کیاب ا پ تے دین میں خد سے تجاوز یہ کر واور اس فوم کی جواہسات کی تیروی
یہ کرو جو بہلے گمراہ ہو خکی ہے اور بہت سے لوگوں کو ب ھی گمراہ کر خکی ہے اور سیدھے راسنہ سے بہک خکی ہے ۔
ٓ
اس اپت میں حطاب رسول اکرم ﷺسے ہے کہ وہ اہل کیاب سے کہیں وہ دین الہی میں غلو یہ کریں اور جو
خدود مفرر کی گنی ہیں ان سے تجاوز یہ کریں بہاں یر دین میں غلو سے مراد اکیر مفسرین نے حصرت عیسی ؑ کے
ٓ
نارے میں الوھیت اور خدا فرار د پ تے کا عقیدہ مراد لیا ہے گونا وہی مطالب جو گزسنہ اپت میں پیان ہو نے ہیں وہ
بہاں یر ذکر ہو نے ہیں ۔()۱۳
ٓ
اس سے ناپت ہو اکہ فران مجید میں غلو سے مراد کسی کو خدا فرار د پیااور اسے الوھیت کا درجہ د پیا ہے۔
روانات اس نات کی حکاپت کرئی ہیں کہ حصرت عزیر کے توسط سے کجھ ا ب سے معخزات روئما ہو نے حس کے
سیب بہودی یہ کہ تے لگے کہ ان میں الو ہ یت نائی خائی ہے نااس کا کجھ حز ء سامل ہے ۔بہودتوں کی طرح
ٓ
عیساپ یوں کے ہاں ب ھی ا ب سے بظرنات نانے خانے ہیں جن کا نذکرہ گزسنہ انات میں ہو حکا ہے ابہوں نے حصرت
ٓ
عیسی ؑ کے نارے میں غلو کیا اور ان کی الوہ یت کا دعوی کیا فران مجید نے بہودتوں کے عقید ے کو پیا ن کرنے
کے فورا بغد ان کے بظرنات کا نذکرہ کیا ہے ۔
ْ ْ ْ ُ قیل ُُ ْ ُ ُ ْ
ہ ْ ُ ِ ْ ُ ْ ل ْ ُ ْ ہ
ت ال تضار ی ا م ِسنح ای ُن اَّللہِ ۔ ذ ِلک ف ْو لھم ِنا فوا ھ ِھم بضا ِھ ی ْون ف ْول ال ِذین کف ُرو ا ِمن قیل ط ھم’’وقا ل ِ
ْ ہ ُْ ُ
اَّللہُ ا ئی پیو قکون (‘‘)۱۵
اور عیسائی کہ تے ہیں کہ عیسی ہللا کے بب تے ہیں یہ سب زنائی نابیں ہیں ان ناتوں میں وہ نالکل ا پ تے سے بہلے
کافروں کی طرح ہیں ۔ہللا ابہیں قیل کر ے یہ کہاں بہکے خلے خار ہے ہیں۔
ٓ
اس اپت میں یہ ب ھی اسارہ ملیاہے کہ بہود وبضاری سے بہلے ب ھی کقار ا پ تے یزرگوں کے نارے میں غلو کا سکار
ٓ
:بھے ۔فران مجید انک اور مقام یر عیساپ یوں کے غلو کا یردہ خاک کر نا ہے
ْ
ْ ُ ْ ل ہ ْ ُ ہ ُ
لق ْد کفر ال ِذین قا ل ْٓو ااِ ن اَّللہ ھوا ا م ِسنح ای ُن م ْر یم (‘‘)۱۶بعنی حق تقت میں وہ لوگ کافر ہو گ تے ح نہوں نے کہا کہ’’
مسنح این مریم ہللا ہے۔
غلو جیسا ناطل اور اتخرافی عقیدہ مسلماتوں میں ب ھی سراپت کر گیا ۔حس کی طرف رسول اکرم ﷺ نے توجہ دالئی
:ہے ۔صجنح تجاری میں ہے
۔ ’’خد سے زنادہ میری مدح وسیابش یہ کرو جیسا کہ بضاری نے حصرت عیسی ؑکی مد ح وسیابش میں افراط سے۱
کام لیا ہے میرے نارے میں کہو کہ میں ہللا کا پیدہ اور رسول ہوں( ‘‘)۱۷
ٓ
۔ اتو رافع فرظی اور سید تخرائی نے کہا کہ :اے دمحم ؐ !کیا اپ خا ہ تے ہیں کہ ہم ئمہاری یرسیش کر یں اور ئمہیں۲
رب فرار دیں؟رسول اکرم ﷺ نے فرمانا :اس نات سے ہللا کی پیاہ خاہیا ہوں کہ اس کے غالوہ کسی کی یر سیش
کریں اور اس کے سوا کسی اور کا خکم دوں۔اس نے مجھے اس ل تے م تغوث بہیں فرمانا اور یہ ہی اس فسم کا خکم دنا
ٓ ٓ ٓ
ہے اس یر یہ اپت (وما کان لیسر)سورہ ال عمران ۷۹نازل ہوئی ۔اس اپت کے سان یزول کے نارے میں کہا
:گیا ہے کہ انک شحص نے کہا
اے رسول ہللا !کیا ہم ئمہیں شجدہ یہ کریں !رسول اکرمﷺ نے جواب دنا :خدا کے غالوہ کسی اور کو شجدہ کرنا خایز
بہیں ہے الینہ ا پ تے پنی کی عزت واچیرام کرو اور جق کو اس کے اہل کے ل تے بہ جان کرو ()۱۸
ٓ
۔ رسول اکرم ﷺنے فرمانا :۔مجھے میری سان ومیزلت سے اگے یہ یڑھاؤ ۔حق تقت ہے کہ ہللا بغالی نے مجھے۳
پنی پیانے سے بہلے مجھے اپیا پیدہ فرار دنا ہے۔()۱۹
ٓ
:۔ اپ ؐ کا ارساد گرامی ہے :۔دو فسم کے گروہوں کو میری سقاغت بصیب بہیں ہو گی۴
انک طالم اور سمت کار نادساہ اور دوسرا دین میں غلو کرنے واال ،جو دین سے خارج ہو خانا ہے اور تویہ بہیں کرنا
اور غلو سے اجبیاب بہیں کرنا۔()۲۰
بس ناپت ہو ا کہ رسول ہللا ﷺ کے دور میں غلو کے اسارے موجود ب ھے اور رسول اکرم ﷺ ا پ تے بغد امت میں
ٓ ٓ
اس کے بھیل تے کے امکانات کو دنکھ رہے ب ھے لہذا اپ ؐ نے غلو کے حظرے سے مسلماتوں کو اگاہ فرمانا اور اس
سے تج تے کی ناکید فرمائی ‘‘۔
۔ اہل کیاب بعنی بہود وبضاری کے وہ افراد ح نہوں نے طاہر میں اسالم کا لیادہ اوڑھ لیا لیکن دل سے اسالم کی۱
حقاپ یت کو بسلیم بہیں کیا ابہوں نے مسلماتوں کے عقاند کو بگاڑنے کے ل تے مجیلف اسالمی شحص یات کے
م تغلق غلو کو رواج دنا ابہوں نے صع تف اال ئمان مسلماتوں کو دھو کہ میں رکھ کر ان کے درمیان غلو جی سے ناطل
عقاند کو ہوا دی ۔
۔ دوسری خاپب وہ فومیں جو محو سیت اور دنگر ادنان کو حھوڑ کر اسالم میں داخل ہو بیں لیکن اسال م کی روح کو یہ۲
سمجھ سکیں نا ابہوں نے طاہر میں اسالم کو ق یول کیا اور ا پ تے ناطل عقاند کو مسلماتوں کے اندر بھیالنا ۔
غلو کی غالمات
:وہ بظرنات جو غال یوں کے عقاند سمار ہو نے ہیں اور غلو کی بساپیا ں فرار نانے ہیں وہ یہ ہیں
۔یہ عقیدہ رکھ یا کہ اہل پ یت ؑکی معرقت اور مجیت عیادت الہی اور فرابض الہی کی اتجام دہی سے نے پیاز کر د پنی۵
ہے۔()۲۱
الینہ وہ عقاند جن یر دلیل فطعی (جواہ وہ عقلی ہو نا بقلی )قایم ہو تو اسے غلو نا خد سے تجاوز فرار بہیں دنا خا سکیا
۔
میال کے طور یر اہل پ یت ؑکی عصمت امیر الموم نین غلی ؑ کی خالقت اور وضاپت نال فضل اور ان کے بغد نافی
اماموں کی امامت اور وال پت کا عقیدہ امام کے غلم لدئی کا بظریہ رحغت کا عقیدہ اور دنگر ستعہ عقاند جن یر مجکم
اور م تقن ادلہ قایم کی گنی ہیں ۔ابہیں غلو اور خد سے تجاوز فرار د پیا کسی لجاظ سے درست بہیں ہے ۔
غلو اسالم کے ئمام فرفوں میں نانا خا نا ہے جن کی میالیں نارتخ کے اوراق میں موجود ہیں۔لیکن م تعصب افراد
نے اسے ضرف ستعہ فرقے سے میسوب کیا ہے ۔جو کہ سراسر غلط ہے ۔ ستغوں کے عقاند مسلم طور یر ان کی
کیب میں موجود ہیں ۔ بہاں یر ہم حید ستعہ غلماء کے بظرنات پیان کر پیگے ناکہ غلو اور غالۃ کے نارے میں ستعہ
اپیا عسری فرقہ کا بظریہ واصح ہو خانے ۔
سنخ ضدوق ؒ فرمانے ہیں :غالۃ اور مقوصہ کے سلسلے میں ہمار ا عقیدہ ہے کہ وہ کافر ناہلل ہیں یہ لوگ اسرار ہیں
جو بہودی ،بضاری محوسی ،قدریہ،حروریہ سے میسلک ہیں یہ ئمام ندع یوں اور گمراہ قکروں کے تیرو کار ہیں ۔()۲۲
سنخ مقید ؒ فرمانے ہیں :غالت اسالم کا دکھا وا کر نے واال گروہ ہے یہ وہی افراد ہیں جہیوں نے امیر لموم نین غلی ؑ اور
ان کی ناکیزہ اوال د کو الوہ یت اور پیوت کی بسیت دی ہے یہ افراد گمراہ اور کافر ہیں اور امیر الموم نین ؑنے ا ب سے لوگوں
ٓ
کے قیل کا خکم ضادر فرمانا ہے دوسرے ائمہ ؑنے ب ھی ا ب سے افراد کو کافر اور خارج از اسالم فرار دنا ہے ۔()۲۳
ؒ
غالمہ خلی پیان فرمانے ہیں :بعض غالی حصرا ت امیر الموم نین غلی ؑ کی الوہ یت اور بعض ان کی پ یو ت کا عقیدہ
رکھ تے ہیں یہ سب بظرنات ناطل ہیں ک یونکہ ہم نے ناپت کیا ہے کہ ہللا حسم بہیں ہے اس میں خلول مجال اور
اس کے سابھ انک ہو خانا (اتجاد )ناطل ہے اسی طرح ہم نے ناپت کیا ہے کہ دمحم ﷺخایم اال ببیا ء ہیں ۔()۲۴
محقق خلی فرمانے ہیں:۔غالت اسالم سے خارج ہیں اگرجہ وہ طاہری طور یر اسالم کا افرار کر نے ہیں۔()۲۵
غالمہ یرافی کا فول ہے :غال یوں کی تجاست میں کسی فسم کا سک بہیں ہے یہ وہ لوگ ہیں جو حصرت غلی ؑ نا دنگر
افراد کی الوہ یت کے قانل ہیں ۔()۲۶
ضاچب جواہر کا فول ہے :غالت ،جوارج ،ناصنی اور ان کے غالوہ دنگر افراد جو ضرورنات دین کے میکر ہیں یہ
کی ھی ب ھی مسلماتوں کے وراث بہیں ہو سک تے ۔()۲۷
ل ٓ
اقا رضا ہمدائی کھ تے ہیں :وہ فرقہ جن کے کفر کا خکم دنا گیا ہے وہ غالت ہیں اور ان کے کفر میں سک وسنہ
بہیں ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ لوگ امیر الموم نین ؑ اور دوسرے افراد کی الوھیت کے قانل ہیں ۔()۲۸
امام حمبنی ؒ تخریر الوسیلہ میں ق یوی د پ تے ہو نے فرمانے ہیں ۔اگر غالی کا غلو الوھیت ،توحید اور پ یوت کے ابکار
کا الزمہ فرار نانے تو یہ کافر ہیں ۔()۲۹
ان افوال سے ناپت ہو ا کہ غلماء ستعہ غال یوں کے کفر اور تجاست کا خکم د پ تے ہیں اور ان کے جوالے سے
ابہوں نے فقہی احکام ب ھی پیان کر د پ تے ہیں میال ان کی تجاست ،ان کا ذپنجہ حرام ہے اور وہ مسلماتوں کی
میراث بہیں نا سک تے ۔ حرح وال تغدنل کے ماہر ستعہ غلماء کا غال یوں کے نارے میں موفف اپ نہائی واصح ہے
۔()۳۰
ٓ
غلو اور غال یوں کے نارے میں ائمہ اہل پ یت ؑکا موفف اور ان کا طرز عمل
رسول اکرم ﷺ نے ا پ تے اصجاب کو اپنی امت میں روئما ہو نے والے فبیوں سے ناچیر کر دنا ب ھا ابہی امور میں
ؑ ٓ
سے انک وہ راز ب ھا حس سے حصرت غلی کو اگاہ فرمانا کہ انک فوم ئمہاری مجیت کا اظہار کر ے گی اور اس میں غلو
ب
کی خد نک ہنچ خانے گی اور اس کی وجہ سے اسالم سے خارج ہو کر کفرو سرک کی خدوں میں داخل ہو خا نے گی ۔
ٓ
احمد ین ساذان نے اپنی اسیاد سے امام ضادق ؑسے رواپت کی ہے کہ ابہوں نے ا پ تے اناء واخداد سے اور
:ابہوں نے غلی ؑسے پیان کیا ہے کہ رسول اکرم ﷺنے فرمانا
ؑ
اے غلی میری امت میں تیری میال عیسی ین مریم کی ہے ان کی فوم ان کے جوالے سے میں بین گروہوئم نب یٹ
گنی انک گروہ مومن ب ھا اور یہ ان کے جواری بھے دوسرا گروہ ان کا دسمن ب ھا جو کہ بہودی بھے ۔بیسرا گروہ ،وہ ب ھا
ح نہوں نے ان کے نارے میں غلو کیا اور ائمان کی خدود سے خارج ہو گ تے ۔
ب
میری امت تیرے نارے میں بین گروہوں میں فسیم ہو گی ۔انک گروہ ئمہارا ستعہ ہو گا اور یہ موم نین ہو ں گے
دوسرا گروہ ئمہار ا دسمن ہو گا اور یہ سک کرنے والے ہو ں گے بیسرا گروہ ئمہارے نارے میں غلو کرنے واال ہو گا
اور یہ میکر ین کا گروہ ہو گا ۔
ٓ ٓ
اے غلی !ح یت میں اپ اور اپ کے ستعہ خابیں گے اور جہیم ئمہارے دسم یوں اور غلو کرنے والوں کا بھکایہ
ہو گی ۔()۳۱
حصرت امیر الموم نین غلی غلنہ السالم نے جود فرمانا ہے :میرے نار ے میں دوفسم کے افراد ہالک ہو ں گے
انک غالی محب اور دوسرا دسمن حقا کار()۳۲
این پیایہ رواپت کر نے ہیں کہ حصرت غلی ؑنے فرمانا :خدانا !میں غلو کرنے والوں سے ا ب سے تیزار اور یری ہو ں
حس طرح عیسی ین مریم عیساپ یوں سے یری اور تیزار بھے ۔
اے ہللا ان (غال یوں کو )ہمیشہ ذلیل ورسوا فرما اور ان میں سے کسی کی ب ھی بصرت یہ فرما ۔()۳۳
ٓ
اپ ؑ نے انک اور مقام یر فرمانا :ہمارے نارے میں غلو سے یرہیز کرو ،کہو کہ ہم یروردگار کے پیدے ہیں ،اس
کے بغد ہماری فضلیت میں جو خاہو کہو ۔()۳۴
ٓ
امام ضادق ؑسے رواپت ہے کہ بہودی غلماء میں سے انک شحص امیر الموم نین ؑکے ناس انا اور کہا اے امیر
ٓ
الموم نین !اپ کا خدا کب سے ہے ؟
ٓ
اپ ؑ نے فرمانا :تیری ماں تیرے عم میں رونے میرا خدا کب بہیں ب ھا؟ جو یہ کہا خانے کہ کب سے ب ھا میرا خدا
کب سے بہلے ب ھا چب کب یہ ب ھا اور بغد کے بغد ب ھی رہے گا چب بغد یہ ہو گا اس کی کوئی غاپت بہیں اور اس کی
غاپت واپ نہا کی خد بہیں ،خداپ نہا اس یر حیم ہے وہ ہر اپ نہا کی اپ نہا ہے ۔
ٓ
اس نے کہا :اے امیر الموم نین کیا اپ پنی ہیں ؟
ٓ
اپ ؐ نے فرمانا :وانے ہو یم یر !میں تو دمحم ؐ کے غالموں میں انک غالم ہوں ۔()۳۵
غال یوں کے سابھ امیر الموم نین ؑکا سلوک
عیدہللا ین سیا اضل میں ئمن کا ر ہ تے واال اور صتغا کے بہودتوں میں سے ب ھا ۔حجاز بصرہ اور کوقہ میں اس کا بہت
ٓ
انا خانا ب ھا۔ حصرت عیمان کے زمانے میں دمسق کا سفر کیا تو اہل شہر نے اسے شہر سے بکال دنا اس کے بغد یہ
مصر خال گیا ۔وہا ں حصرت عیمان کے خالف جوسور ش یرنا ہوئی اس میں بیش بیش ب ھا اور ان کے زیردست
مجالقوں میں اس کا سمار ہو نا ب ھا ۔()۳۶
این سیا کے خاالت میں ہے کہ اس نے پ یوت کا دعوی کیااور یہ حیال کیا کہ امیر الموم نین غلی ؑ خداہیں اور
ٓ ب
مقام الوھیت رکھ تے ہیں چب حصرت غلی ؑنک یہ چیر ہنچی تو اپ نے این سیا کو نالنا اور اس نارے میں توح ھا
تواس نے واصح طور یر ا پ تے عقیدے کا اغیراف کیا اور کہا کہ ہاں تو وہ (خدا )ہے میرے دل میں بہی الہام ہو ا
ہے کہ تو خدا ہے اور میں تیرا رسول ہوں ۔
امیر الموم نین ؑنے اسے فرمانا وانے ہو یم یر !ستطان نے تجھ سے مذاق کیا ہے تیری ماں تیری میت یر رونے
۔اس سے روگردائی کر اور تویہ کر ۔اس نے ق یول یہ کیا ۔حصرت امیر ؑنے اسے زندان میں ڈال دنا اور اسے بین
ٓ
دن کی مہلت دی ناکہ وہ تویہ کر لے ،لیکن اس نے تویہ یہ کی ۔حصرت غلی ؑ نے اسے اگ میں خال دنااور فرمانا
ٓ
اس یر ستطان مسلط ہو گیا ب ھا وہ اس کے ناس ا نا ب ھا اور یہ عقیدے اسے نلقین کر نا ب ھا ۔()۳۷
اگر ان ناتوں سے ہللا بغالی کی نارگاہ میں تویہ بہیں کرو گے جو یم نے میرے نارے میں کہی ہیں تو یم سب کو ق یل
کر دوں گا ۔
وہ اپنی ناتوں یر ڈنے رہے اور ہر گز تویہ یہ کی حصرت غلی ؑ نے ان کے ل تے زمین میں گڑ ھے کھودنے کا خکم دنا
۔
ٓ
گ ھڑنے کھودے گ تے اور ان کے درمیان سوراخ کر کے ابہیں ابس میں مال دنا گیا ب ھر ان افراد کو ان گڑھوں میں
ٓ
ڈاال گیا اور ان گڑھوں کا منہ پید کردنا گ یا انک خالی گڑھے میں اگ خالئی گنی ۔دھوبیں اور گھین کی وجہ سے وہ سب
ہالک ہو گ تے ۔()۳۸
ٓ
الینہ اس وا فعے کو انک اور طرح سے ب ھی بقل کیا گ یا ہے کہ حصرت غلی ؑکے خکم کے مطاتق گڑھوں میں اگ خال
ٓ ٓ
ئی گنی اور ب ھر اپ نے ا پ تے غالم قثیر کو خکم دنا کہ ابہیں نکڑ کر اگ میں ڈالے ۔ اس طرح سے وہ سب ہالک ہو
گ تے ۔
:اس نارے میں انک سعر ب ھی حصرت غلی ؑسے میسوب ہے کہ ابہوں نے فرمانا
امام غلی ین الحسین غلنہ السالم نے فرمانا ’’:جو ہم یر حھوٹ ناندھے ہللا بغالی کی اس یر لعیت ہو ،میں نے چب
،عید ہللا ین سیا کے نارے میں سوخا تو میرے ندن کے رو نگ تے ک ھڑے ہو گ تے اس نے بہت یڑا دعوی کیا ب ھا
اسے کیا ہو گیا ب ھا !ہللا کی اس یر لعیت ہو ۔
ؑ
خدا کی فسم غلی ہللا کے ضالح پیدے اور رسول ہللا کے ب ھائی بھے درگاہ اخدپت میں ابہیں جو مقام ومرپنہ مال اس
کی وجہ ضرف ہللا اور اس کے رسول کی اطاغت ب ھی حس طرح رسول اکرم ﷺکو عظیم مقام میزلت سے بہیں توازا
گیا مگر خدا کی اطاغت کی وجہ سے ۔
ٓ
امام زین الغاندی ؑن نے اتو خالد کانلی کو امت میں غلو کے نارے میں اگاہ کیا حس طرح بہود و بضاری نے ا پ تے
:دین میں غلو کیا ب ھا ۔امام ؑنے فرمانا
بہودی حصرت عزیر ؑسے مجیت کرنے بھے ۔بہاپیک کہ ابہوں نے ان کے نارے میں وہ کجھ کہا جو بہیں کہیا
خا ہ تے ب ھا ۔لہذا یہ حصرت عزی ؑر ان سے بھے یہ وہ حصرت عزیز سے بھے ۔
عیسا پ یوں نے حصرت عیسی ؑکو دل وخان سے خاہا اور ان کے نارے وہ کجھ کہا جو ان کے سانان سان یہ ب ھا لہذا
یہ حصرت عیسی ؑ کا ان سے کوئی بغلق رہا اور یہ ہی ان کا حصرت عیسی ؑسے کو ئی بغلق رہا اور حق تقت میں ہم ب ھی
اس ندغت کا سکار ہو ں گے ۔بہت خلد ہمارے ستع یوں کا انک گروہ ہم سے مجیت کر ے گا ۔
ؑبہاپیک کہ وہ ہمارے نارے میں وہی کجھ کہے گاجو بہودتوں نے حصرت عزیر ؑ اور عیساپ یوں نے حصرت عیسی
کے نارے میں کہا ب ھا ۔ لہذا یہ لوگ ہم میں سے بہیں ہو ں گے اور یہ ہی ہمار اان سے کوئی بغلق ہو گا ۔()۴۰
ہللا بغالی اتو الحطاب اس کے اصجاب اور اس یر لعیت میں سک کرنے والوں اور اس نارے میں توفف کرنے
پ
والوں اور سک کرنے والوں یر لعیت کر نے ۔۔اے غلی !ان یر لعیت کرنے میں کوناہی یہ کر و ،نحق یق ہللا بغالی
نے ان یر لعیت کی ہے ۔
اس کے بغد ابہوں نے کہا کہ رسول ؐخدا نے فرمانا ہے :جو شحص اس فرد یر لعیت کرنے سے ناراض ہو حس یر
ذات ناری بغالی نے لعیت کی ہے تو اس یر ہللا کی لعیت ہو ۔()۴۱
اتو الحطاب دمحم ین مقالص ین راسد م تفری یزاریراداخدع اسدی ب ھا کوقے کا ر ہ تے واال انک غالی ابسان ب ھا اس
کے اصجاب اور تیروکاورں کو حطاپنہ کہا خانا ہے ۔()۴۲
اپیداء میں وہ امام دمحم نافر ؑ اور اما م حعفر ضادق ؑکے اصجاب میں سے ب ھا ،سروع میں اس کا عقیدہ یہ ب ھا کہ
ٓ س ٓ
ائمہ ،پ تعمیر ہیں ب ھر ابہیں خدا مجھ تے لگا اور حعفر ین دمحم ؐ اور ان کے انا ء کی الوھیت کا قانل ہو گیا ۔
ب ؑ
اس نے کہا کہ امام حعفر ضادق ا تے زمانے کا خدا ہے اور یہ وہ یں ح سے وہ محسوس کر نا ہے اور اس سے
ہ پ
ٓ
رواپت کر نا ہے جونکہ اس نے غالم ناال سے اس دپیا میں یزول کیا ہے اس ل تے اس نے ادمی کی سکل اجبیار کی
ہے ۔()۴۳
ٓ
اس کا حیال ب ھا کہ حعفر ضادق ؑنے اسے ا پ تے بغد اپیا قیم اور وصی مفرر کیا ہے ب ھر اس سے اگے یڑھا اور
ٓ
پ یوت کا دعوی کر دنا اور یہ کہا کہ وہ اسم اعطم خا پیا ہے اور احر میں کہ تے لگا کہ وہ فرسیوں میں سے ہے ۔()۴۴
رقنہ رقنہ اس کے گروہ میں اضاقہ ہو ا اور ابہوں نے کوقے کے گوریر کی مجالقت سروع کر دی ۔ انک دن چب ان
میں سے سیر افراد ہ تگامہ یرنا کر نے کے ل تے مس جد کوقہ میں حمع بھے تو گوریر کوقہ نے ان یر حملہ کر دنا اور شحت
مقا نلے میں اس کے بہت سارے ساب ھی مارے گ تے اس دوران اتوالحطاب کو گرقیار کیا گیا خاکم کوقہ نے خکم دنا
کہ فرات کے کیارے ’’دار الرزق ‘‘میں اس کے تیروکاروں کے سابھ سولی یر ل تکانا خانے ۔
اس کے بغد ان کے حسموں کو خالنا گیا اور ان کے سروں کوم ت صور دوابفی کے ناس بھنجا گیا اس نے خکم دنا کہ
ٓ
بین دن نک ان سروں کو بغداد کے دروازے یر ل تکاناخانے اور ب ھر اگ میں خال نا خانے ۔()۴۵
ٓ
زرارہ نے امام دمحم نافرغلنہ السالم سے بقل کیا ہے کہ اپ نے فرمانا :ہللا بغالی پیان ناپیان یر لعیت کر نے پیان
(ہللا کی لعیت ہو اس یر )نے میرے ناپ یر حھوٹ اور اقیرا ء ناندھا ہے میں گواہی د پیا ہوں کہ میرے ناپ غلی
این الحسی ؑن عید ضالح بھے ۔()۴۶
ئ
پیان ین سمغان میمی ب ھدی غالت کا سر غنہ ب ھا اسکے تیروکاروں کو پیاپنہ کہا خانا ہے اس کا نام پیان ین
ٓ ئ
سمعیان ف ھدی او ر میمی ب ھی انا ہے یہ شحص اما م زین الغاندین ؑاور دمحم نافر ؑکا مغاضر ب ھا ۔()۴۷
ٓ
اس نے بہلے تو ا پ تے اپ کو اتو ہاسم عید ہللا این دمحم ین ح تقنہ کا خابسین کہا ب ھر غلو کیا اور غلی ؑ کو خدا سمجھا اور
پیاشخ اور رحغت کا عقیدہ اپیانا ۔()۴۸
ب ھر اس نے پ یوت کا دعوی کیا اور امام دمحم نافر ؑکو حط لکھا کہ تواسال م ق یول کر اور امان میں رہ ،نلید ہو خا اور
تجات اور کامیائی نالے ک یونکہ تو بہیں خاپیا کہ ہللا بغالی نے اپنی پ یوت کو کہاں رکھا ہے اور رسول کا فرض ضرف
بہنجا د پیا ہے حس نے کسی کو ڈرانا اس نے غذر کو یرطرف کر دنا ۔
ؑ
اما م نے اس کے حط النے والے عمر و ین عق تف ازدی کو مجیور کیا کہ وہ حط بگل لے ۔بس اس نے حط کھانا اور
مرگیا۔()۴۹
ٓ
احر کار ابہوں نے مس جد کوقہ میں ہ تگامہ یرنا کیا ۔خالد ین عید ہللا فسری نے اسے اور اس کے پیدرہ سابھ یوں کو
ٓ
گرق یار کر لیا ابہیں رسی سے ناندھ کر ان یر پیل ح ھڑکا گیا اور ابہیں اگ لگا دی گنی ۔یہ وافعہ ۱۱۹ہخری کو روئما ہو
ا۔()۵۰
س س
اس کے سیب طچی اور سادہ لوح افراد یہ مجھے کہ امام ع یب کا غلم رکھ تے ہیں ۔اور ع یب کاغلم رکھ تے واال
ٓ
الوہ یت(خدائی)کے درجہ یر قایز ہو نا ہے بعض فینہ یرور افراد نے سادہ لوح افراد کو الہ کا ر پیانا ناکہ لوگوں کے
عقاند کی تخرپب کے سلسلہ میں اپنی عرض کو تورا کر سکیں جو ان کا اضلی مقضد ب ھا ۔
یہ کام خاص طور سے ان لوگوں سے لے رہے ب ھے جو اب ھی اب ھی دایرہ اسالم میں داخل ہو نے بھے اور ان کا
ٓ
بغلق سوڈان ،زط وغیرہ سے ب ھا ،جو ا پ تے آنائی عقاند لے کر انے بھے ،اس طرح سے بعض نے مادی اور روخائی
ؑ
اجبیاج کے بیش بظر غلو کو اپیانا اورراہ جق اور ضراط مستقیم سے دور ہو گ تے اور امام ضادق کے نارے میں طرح
طرح کے حراقات بھیالنے لگے ۔
مالک این عطنہ نے امام ضادق ؑکے بعض اصجاب سے یہ رواپت بقل کی ہے کہ انک دن امام ضادق ؑ بہت
ٓ ٓ
ع تظ وعصب کی ک تق یت میں ناہر انے اور اپ نے فرمانا :میں اب ھی اپنی انک خاچت کے ل تے ناہر بکال اس وقت
مدپنہ میں مقیم بعض سوڈاپ یوں نے مجھ کو دنکھا تو ’’لبیک نا حعفر ین دمحم لبیک ‘‘کہہ کر بکارا ،تو میں ا ل تے ناوں
ٓ
ا پ تے گ ھر لوٹ انا اور جو کجھ ان لوگوں نے میرے نارے میں بکا ب ھا اس کے ل تے بہت دہشت زدہ ب ھا ،بہاں نک
کہ میں نے مس جد خا کر ا پ تے رب کا شجدہ کیا اور خاک یر ا پ تے جہرے کو رگڑ ا اور ا پ تے بفس کو ہلکا کر کے بیش کیا۔
ٓ
اور حس اواز سے مجھے بکارا گیا ب ھا اس سے اظہار یرات کیا ،اگر حصرت عیسی ؑ اس خد نک یڑھ خانے جو خدا نے ان
ن
کے ل تے معین کی ب ھی تووہ ا ب سے بہرے ہو گ تے ہونے کہ کی ھی یہ سب تے ا ب سے ناببیا ین خانے کہ کی ھی کجھ یہ د کھ تے
ٓ
ا ب سے گو نگے ین خانے کہ کی ھی کالم یہ کرنے ،اس کے بغد اپ نے فرمانا :خدا اتولحطاب یر لعیت کر ے اور اس
کو نلوار کا مزہ خکھانے ۔()۵۱
اتو عمر وکسی نے سغد سے رواپت کی ہے ،مجھ سے احمد ین دمحم ین عیسی ،ابہوں نے حسین این سع ید ین ائی
عمیر سے اور ابہوں نے ہسام ین الجکم سے ابہوں نے امام ضادق ؑسے رواپت کی کہ امام نے فرمانا :خدا پیان
اورسری یز بع یر لعیت کرے ،وہ لوگ سر نانا ابسان کی حسین ضورت میں در حق تقت ستطان بھے ۔
ٓ ٓ
:روای کہیا ہے کہ میں نے اپ ؑ سے عرض کی کہ وہ اس اپت
ٓ ٓ
ھوا لذی فی السماء الہ و فی االرض الہ ‘‘وہ ،وہ زمین واسمان کا خدا ہے ۔()۵۲کی توں ناونل کرنا ہے کہ اسمان’’
ٓ ٓ
کا خدا دوسرا ہے اور جو اسمان کا خدا ہے زمین کا خدا بہیں ہے ،اور اسمان کا خدا ،زمین کے خدا سے عظیم ہے ،اور
ؑ ٓ ٓ
:اہل زمین اسمائی خدا کی فضلیت سے اگاہ ہیں اور اس کی عزت کر نے ہیں ،امام ضادق نے فرمانا
ٓ
خدا کی فسم ان دوتوں کا خدا ضرف انک اور نکیاہے اس کا کوئی سرنک بہیں وہ زمبیوں اور اسماتوں کا رب ہے
پیان حھوٹ تول رہا ہے خدا اس یر لعیت کر ے اس نے خدا کو حھونا کر کے بیش کیا اور اس کی عطمت کو حقیر،
سمجھا ہے ۔()۵۳
ٓ
:کسی نے ا پ تے اسیاد کے سابھ امام ضادق ؑسے رواپت کی ہے کہ اپ نے اس فول یروردگار
ہ ُ
ہ ُ غ ُک ِّ ہ پِیْ ُ ھ ْ ُ ب ِّب ُیک ْ غ ْ ہ ُ لستطِ ْ
ل ا م لی من تیز ل ا ین ٭ تیز ل لی ل ا قاک ا مّ ‘‘۔(’’ )۵۴
ٓ
کیا ہم اپ کو پیابیں کہ سیاطین کس یر نازل ہو نے ہیں ،وہ ہر حھونے اور ند کردار یر نازل ہو نے ہیں ،کے
:نارے میں فرمانا
مغیرہ ین سعید،پیان ،ضاند ،حمزہ ین عمار زپیدی،خارث سامی،عیدہللا ین عمروین خارث،اتواالحطاب۔ ()۵۵
کسی نے حمدویہ سے رواپت کی ہے ،وہ کہ تے ہیں کہ مجھ سے بعقوب نے ،ابہوں نے این ائی عمیر سے ،ابہوں
ٓ
نے عید الصمد ین بسیر سے ،ابہوں نے مضارف سے رواپت کی ہے ،چب کوقہ سے کجھ لوگ انے تو میں نے خا کر
ٓ
امام ضادق ؑکو ان لوگوں کے امد کی چیر دی ۔
ٓ
اپ فورا شجدے میں خلے گ تے اور زمین سے ا پ تے اعضا ء ح تکا کر رونے لگے ،اور ابگل یوں سے ا پ تے جہرہ کو ڈھاپپ
کر فرمارہے بھے ،بہیں نلکہ میں ہللا کا پیدہ اس کا ذلیل و بشت یرین پیدہ ہو ں اور اس کی نکرار کر نے خار ہے بھے
ٓ ٓ ٓ
چب اپ نے سر اب ھانا تو ابسوؤں کا انک سیالب ب ھا جو انکھوں سے خل کر ربش میارک سے بہہ رہا ب ھا ،میں اس
:چیر د پ تے یر بہاپت سرمیدہ ب ھا ،میں نے عرض کی
ٓ ٓ
ناین رسول ہللا ؐ !میری خان اپ یر قدا ہو ،اپ کو کیا ہوا ،اور وہ کو ن ہیں ؟
ٓ
اپ نے فرمانا :مضادف !عیسی کے نارے میں بضاری جو کجھ کہہ رہے ب ھے اگر اس کے سیب وہ خاموسی
اجبیار کر لب تے تو ان کا جق ب ھا کہ اپنی سماغت گ یوا د پ تےاوربضارت کھو د پ تے ،اتو الحطاب نے جو کجھ میرے
نارے میں کہا اگر اس کے سیب سکوت کر لوں اور اپنی سماغت وبضارت سے حسم توسی کر لوں تو یہ میرا جق
ہے۔()۵۶
سنخ کلبنی نے سدیر سے رواپت کی ہے کہ ،میں نے حصرت اما م ضادق ؑکی خدمت میں عرض کی کہ انک گروہ ہے
ٓ ٓ
:جو اس نات کا عقیدہ رکھیاہے کہ اپ ہی خدا ہیں ،اور اس کے پ یوت میں اس اپت
ھو الذی فی السماء الہ وفی اال رض الہ (‘‘)۵۷کو ہمارے سا م تے نالوت کر نے ہیں ۔’’
ٓ
اپ ؑنے فرمانا :سدیر !میری سماغت وبضارت ،گوست وتوست اور رواں رواں ان لوگوں سے تیزا ر ہے اور خدا
ٓ
ب ھی ان سے تیزار ہے ،وہ لوگ میرے اور میرے اناء اخداد کے دین یر بہیں ہیں خدا کی فسم روز محسر خدا ان
لوگوں کو ہمارے سابھ محسور بہیں کر ے گا مگر یہ کہ وہ لوگ عصب وغذاب الہی کے سکار ہو ں گے ۔()۵۸
ٓ ٓ
اے فرزند رسول خدا ؐ !انک گروہ ابسا ہے جو اس نات کا مع تقد ہے کہ اپ رسولوں میں سے ہیں اور اس اپت کی
:نالوت کر نے ہیں
اے میرے رسولو !ناکیزہ غذابیں کھاؤ اور پیک اعمال اتجام دو کہ میں ئمہارے پیک اعمال سے جوب نا چیر ہو
ں(‘‘)۵۹
ٓ
اپ نے فرمانا :اے سدیر !میری سماغت وبضارت ،گوست وتوست اورجون ان لوگوں سے اظہار یرات کرنے
ٓ
ہیں یہ لوگ میرے اور میرے اناء اخداد کے دین یر بہیں خدا کی فسم روز محسر خدا ان لوگوں کو ہمارے سابھ محسور
بہیں کر ے گا مگر یہ کہ وہ لوگ غذاب وعصب الہی کے سکار ہو ں گے ۔
ٓ
روای کہیا ہے ،میں نے عرض کی :فرزند رسول خدا ب ھر اپ کیا ہیں ؟
ٓ
اپ نے فرمانا :غلم الہی کے حزایہ دار ،احکام الہی کے یرحمان اور معصوم فو م ہیں ،ہللا نے ہماری اطاغت کا
ٓ
خکم دنا ہے ،اور ہماری نافرمائی سے م تع کیا ہے ،ہم زمین یر بس تے والے اور اسمان کے ر ہ تے والوں کے ل تے ححت
کامل ہیں ۔()۶۰
مغیرہ ین سعید غلو کرنے والے گروہ کا انک فرد ب ھا جو شخر وخادو کے ذربعہ سادہ لوح اور غام قکر کے لوگوں کو
ٓ ٓ
اپنی طرف خذب کرنا ب ھا ب ھر ان لوگوں کے ل تے ائمہ اہل پ ی ؑت کے جوالے سے غلو کو اراسنہ کر د پیا ب ھا ۔
امام ضادق ؑنے اس غالی شحص کی حق تقت ا پ تے اصجاب کے سا م تے واصح کر دی ۔ انک دن ا پ تے اصجاب کو
:مجاطب کر کے فرمانا
خدا مغیرہ ین سعید یر لعیت کر ے اور اس بہودیہ یر لعیت کر ے حس سے وہ مجیلف فسم کے خادو ،تونے اور
کرپب سیکھیاب ھا ،مغیرہ نے ہماری طرف حھوئی ناتوں کو میسوب کیا ہے ،حس کے سیب خدا نے اس سے بعمت
ائمان کو لے لیا۔
انک گروہ نے ہم یرحھونا الزام لگانا تو خدا نے ان کو نلوار کا مزہ خکھانا ۔ خدا کی فسم ہم کجھ بہیں ضرف ہللا کے
پیدے ہیں ۔ اس نے ہم کو خلق کیا اور اپنجاب کیا ہم کسی کے قاندہ اور بقضان یر قادر بہیں ہیں اگر کجھ ہے تو
مس
رحمت الہی ہے اگرکوئی نحق غذاب ہے تو اپنی غلظ یو ں کے سیب ہو گا ۔
خدا کی فسم !خدا یر ہماری کوئی ححت بہیں ،ہم مرنے والے ہیں ،قیروں میں ر ہ تے والے ،محسو ر ک تے خانے والے
وابس نالنے خانے والے ،روکے خانے والے اور سوال ک تے خانے والے ہیں ۔،
ان کو کیا ہو گیا ہے خدا ان یر لعیت کر ے ،ابہوں نے خدا کو اذ پت دی اور رسول اکرم ﷺ کو قیر میں اذ پت دی
اور امیر الموم نین وقاطمہ زہرا ،حسن،حسین ین غلی کو اذ پت دی ہے۔
ٓ
اج کل ئمہارے درمیان میں ہوں جو رسول اکرم کا گوست توست ہوں ،لیکن راتوں کو چب کی ھی بسیر اسیراچت یر
خانا ہو ں تو جوف وہراس کے غالم میں سونا ہو ں ،وہ لوگ جین وسکون کے سابھ جواب حرگوش کے مزے لب تے
ہیں اور میں جوف وہراس کی زندگی بسر کر رہا ہوں ۔
میں دہشت وحیل کے درم یان لرزہ یراندام ہو ں ،میں ہللا کی پیاہ مانگیا ہوں جو کجھ میرے نارے میں پنی اسد
کے غالم احرع یراد اوراتوالحطاب نے کہا :خدا اس یر لعیت کر ے ،خدا کی فسم اگر وہ لوگ ہمار ا امنجان لب تے اور
ٓ
ہم کو اس کا خکم د پ تے تو واچب ہے کہ اس کو ق یول یہ کریں ،احر ان لوگوں کو کیا ہو گیا کہ وہ لوگ ہم کو خابف
وہراساں نا رہے ہیں ؟
ہم ان کے خالف ہللا کی مدد خا ہ تے ہیں اور ان سے خدا کی پیاہ ما نگ تے ہیں ۔ میں یم سب کو گواہ پیا کر کہیا ہوں کہ
میں فرزند رسول ؐ خدا ہو ں اگر ہم نےآپ ﷺ کی اطاغت کی تو ہللا ہم یر رحمت نازل کرے اور اگر آپ ﷺ کی
نافرمائی کی تو ہم یر سدند غذاب نازل کر ے ۔()۶۱
ب ؑ
امام ضادق نے غالۃ کی خاپب سے دی گنی ساری بسبیوں کی بفی کی ہے ،میال غلم ع یب خلقت فسیم رزق وغیرہ
ٓ ؑ
۔ ائی بصیر سے رواپت ہے کہ میں نے امام ضادق سے عرض کی ،نا ین رسول ہللا ﷺ !وہ لوگ اپ کے نارے
میں کہ تے ہیں ۔
ٓ ٓ
اپ نے فرمانا :کیا کہ تے ہیں ؟ میں نے عرض کی کہ وہ لوگ کہ تے ہیں کہ اپ نارش کے فظرات ،سیاروں کی بغداد
درح یوں کے پ یوں ،سمیدر کے وزن ،ذرات زمین کا غلم رکھ تے ہیں ۔،
ٓ
اپ نے فرمانا :سنجان ہللا !خدا کی فسم خدا کے غالوہ کوئی ب ھی ان کا غلم بہیں رکھیا ۔
ب ٓ ٓ ٓ
اپ سے کہا گیا کہ قالں شحص ،اپ کے نارے میں کہیا ہے کہ اپ پیدوں کے رزق فسیم کر نے ہیں ۔
ٓ
اپ نے فرمانا :ہم سب کا رزق ضر ف خدا کے ہابھو ں میں ہے مجھ کو ا پ تے اہل وعیال کے ل تے کھانے کی
ضرورت یڑ ی تو میں کسمکش میں مبیال ہو ا ،میں نے سوچ تجار کے ذربعہ ان کی روزی فراہم کی اس وقت میں
م
طمین ہو ا ۔
زرارہ سے رواپت ہے کہ میں نے امام ضادق ؑسے عرض کی کہ عید ہللا ین سیا کے فرزندوں میں سے انک بقوبض
! کا قانل ہے
ٓ
! اپ نے فرمانا :بقوبض کا قانل ہے
ٓ
اپ نے فرمانا :بقو بض سے کیا مراد ہے ؟
میں نے کہا :کہ وہ لوگ کہ تے ہیں کہ خدا نے دمحم ؐو غلی ؑ کو خلق کیا اس کے بغد سارے امور ان کو بقوبض (جوالے
ب
کر د پ تے لہذا اب بہی لوگ رزق فسیم کر نے ہیں اور موت وحیات کے مالک ہیں ۔)
ٓ ٓ
:اپ نے فرمانا :کہ وہ دسمن خدا حھوٹ تولیا ہے ،چب یم اس کے ناس خانا تو اس اپت کی نالوت کرنا
ُ ُ ِّ ْ ہ ُ ْ ُ ْ ْ ُ غل ْ ْ ُ ْ حغ ُ ْ ُ ٓ خ ل ُ ْ ْ
ّ ل س ک لِ ق ِ
ھ ی ل ج ل
ام لو ا َّللہِ سر کا ئ قو ا کجل ِقہ فیسا یہ ا ق م ِل اَّللہُ خا ق ل نئ و ھو الوا ِخد ا قھا ر(‘‘’’ )۶۲
نا ان لوگوں نے ہللا کے ل تے ا ب سے سرنک پیانے ہیں ح نہوں نے اس کی طرح کاپیات خلق کی ہے اور ان یر
خلقت مسینہ ہو گنی ہے کہہ دتج تے کہ ہللا ہی ہر سی کا خالق ہے وہی نکیا اور سب یر غالب ہے ‘‘۔
میں وابس گیا اور جو کجھ امام ؑنے فرمانا ب ھا وہ پ تغام سیا دنا تو گونا وہ پی ھر کی طرح ساکت ہو گیا نا نالکل گوبگا ہو گیا۔
ؑ
:مقضل روای ہیں کہ امام ضادق نے م سے اتوحطاب کے اصجاب اور ال ۃ کے جوالے سے فرمانا
غ ہ
اے مقضل !ان کے سابھ بششت ویرخاست یہ کرو ان کے سابھ کھانا ببیا یہ رکھو،ان سے میل جول یہ رکھو،یہ
ان کے وراث پ یو اوریہ ان کو اپیا وراث پیاؤ۔()۶۳
………………………………
جوالہ خات
ٓ
۔الصجاح :ج ،۴ص۲۴۴۸۔،۲۴۴۹ناج العروس ،ج،۱۰ص۲۶۹۔۲۷۰مفردات الفران:ج،۲ص۱۷۶۳
ٓ
۔ال تفسیر الکثیر ،ج،۱۲ص،۶۲لسان العرب ،ج،۷ص،۳۶۸قیروز انادی ،قاموس المجتط ،ج۲۲
۔اتو الحسن اصقہائی ،ضراط النجاۃ ،ج ،۱ص،۷۷حمبنی ،تخریر الوسیلہ ،ج،۱،ص،۱۱۸حعفر سنجائی ،کلیات فی غلم۴
الرخال ،ص۴۰۹۔
ٓ
۔سورہ الیساء،اپت۵۱۷۱
ٓ
۔طیری ،خامع البیان ،ج ،۶ص ۲۴۔ ۲۵سنخ طوسی ،ال نبیان ج،۳ص۳۹۹۔۴۰۳این کثیر ،بفسیر الفران۶
ل
ا عظیم ،ج،۱،ص۵۸۹۔ ،۵۹۰اتو حیان النخر المجتط ،ج ،۳ص۴۰۰،۴۰۲ ،
۔اتو الق یوح رازی بفسیر سنخ اتو الق یواح رازی :ج،۴ص۷۷۔،۷۹طیرسی ،مجمع البیان ،ج،۲ص۸۱۴۴
۔اتو حیان ،النخر المجتط ،ج،۳ص،۴۰۰،۴۰۲بفسیر سنخ اتو الق یوح رازی ۔ج۴،ص۷۷۔۱۰۷۹
ٓ ل
۔این کثیر،بفسیر الفران ا عظیم ،ج،۱،ص۵۸۹۔۱۱۵۹۰
۔سورہ ماندہ؍۱۲۷۷
ٓ ل
،۔این کثیربفسیرالفران ا عظیم ،ج،۲ص،۸۲طیری خامع البیان :ج ،۶ص،۲۰۴فرطنی الجامع :ج۱۳۶
ص،۲۵۳کاسائی ،م نہج الضادفین ،ج،۳ص۲۸۸
۔تجار ج،۲۵،ص۱۹۲۶۵
۔المغثیر ،ج،۱،ص۲۵۹۸
۔مسبید الستعہ ،ج،۱،ص۲۶۲۰۴
۔مصیا ح الققنہ:ج،۹ص۲۸۵۶۸
۔رخال کسی ،ج،۱،ص ۲۲۳سمارہ ۱۷۰۰؛رخا ل طوسی ،ص،۵۱رخال این داود ،ص۳۰۲۵۴
۔الکامل :ج ،۳ص، ۱۵۴بہذپب نارتخ این عساکر ،ج،۷ص۴۲۸۔نارتخ طیری ۔ج،۲ص۳۶۶۴۸
۔رخا ل کسی :ج،۱ص،۳۲۵سرح بہج الیالغہ (خدندی )ج ،۵ص۵،الوافی ج ،۲اتواب الجدود ،ص۳۸۷۰
ٓ
۔تجار ج ،۲۵ص، ۲۸۵مس یدرک الوسانل :ج ،۳ص،۳۴۳میاقب شہرا سوب ،ج،۱ص۳۹۲۶۵
می
۔رخال کسی :ج ،۱ص،۳۳۶تجار ج،۲۵ص ،۲۸۳ھج المقال ص۴۰۳۵۵
۔تجار ،ج،۲۵،ص۳۱۸۔،۳۱۹رخال کسی ج ،۲ص۸۱۰۔،۸۱۱قاموس الرخال ج،۸ص۴۱۴۰۱
۔الملل وتجل :ج ،۱،ص،۱۳۶،۱۳۷،الفرتق بین الفرق ،ص۱۵۰۔م نہاج الشنۃ ،ج،۱،ص۴۳۲۳۹
۔الکافی ،ج،۸،ص۵۱۲۲۶
٭٭٭٭٭٭
مراحع ومضادر
۔این ساذان ،دمحم ین احمد(تویں ضدی )ابضاح دقاین ال یواصب والمیاقب المایۃ النحف مکینۃ الجیدریہ۱
ٓ
۔این شہر اسوب ،دمحم ین غلی (م)۵۸۸،المیاقب،فم ،موسشہ ابیسارات غالقہ۲
۔این م تظور ،دمحم ین مکرم (م۔۷۱۱ھ)لسان العرب ،فم ،بسر ادب الحوزہ ۱۴۰۵،ہخری۵
۔اتوحیان ،دمحم ین توسف (م۔)۷۵۴بفسیر النخر المجتط ۱۴۰۳،ہخری ۔۱۹۸۳ء تیروت دارلقکر۶
ٓ
۔اسیر انادی ،دمحم ین غلی (م)۱۰۳۸بہج المقال فی تحق یق اجوال الرخال ،بغل یق۷
۔دمحم نافر ین دمحم اکمل ،مظ تعہ دمحم حسین ظہرائی ۱۳۰۰،ہخری۸
غ غ ب ب
ی ہ ل ل جص
۔اسعری سغد ین عیدہللا (،م)۳۰۱،المقاالت والفرق ،نح و ق دمحم جواد م کور مرکز ابیسارات می وفر گی۹
س ی
۔تجاری ،دمحم ین اسماعیل (م۔)۲۵۶صجنح النجاری سرح وتحق یق سنخ قاسم اسمای الرقاعی ،تیروت ،دارالقلم۱۱
ل تقہ االولی ۱۹۸۷ء
۔جوہری ،اسماعیل ین حماد (م) ۳۹۳الصجاح ناج اللعۃ وصجاح العرپنۃ ابیسارات امیری ۱۳۶۸،ش۱۳
اساغت اول،
۔حمیری عیدہللا ین حعفر (بیسری ضدی )فرب االسیاد بہران مکینۃ ببیوی الجدپنہ۱۴
۔حمبنی ،روح ہللا (م۔۱۴۱۰ہخری )تخریر الوسیلہ ،تیروت ،داراالتوار ۱۴۰۳،ہخری ۱۹۸۲ء۱۵
۔سنجائی ،حعفر کلیات فی غلم الرخال ،فم مرکز مدیرپت جوزہ غلمنہ فم ۱۴۰۸ہخری اساغت دوم۱۷
ٓ
۔سمغائی ،عیدالکریم ین دمحم (م۔)۵۶۲االبساب ،حیدر اناددکن،مجلس دایرۃ المغارف۱۸
لع ل
۔سیوظی ،خالل الدین (م)۹۱۱،الدارالمبیور فی ال تفسیر نائما تور فم ،مکینہ ہللا ا طمی ا نحفی ۱۴۰۴ہخری۱۹
۔شہرسیائی ،دمحم ین عید الکریم (م)۵۴۸الملل والنجل ،التیزنک ،اتوھا راس وتیز۱۹۲۳ء۲۰
غ ب ب
ل ل س ف ع ی ل جص
،۔ضدوق ،دمحم ین غلی (م)۳۸۱الحضال ،نح و ق لی اکیر قاری ،م حماغۃ المدر ین فی الحوزہ ا منہ۲۱
غ غ
ہخری ۔ ۱۴۰۳
ٓ
۔طیاطیائی ،دمحم حسین (م) ۱۴۰۲المیزان فی بفسیر الفران،بہران دارالکیب االسالمنہ ۱۳۸۹ہخری دوسری۲۲
اساغت
ل لع ٓ ٓ
۔طیرسی ،فضل ین حسن (م ) ۵۴۸مجمع البیان فی بفسیر الفران،فم ،مکینہ ایۃ ہللا ا طمی المرعسی ا نحفی۲۴
ہخری ۱۴۰۳
ٓ
۔طیری ،دمحم ین حر یر(م) ۳۱۰خامع البیان فی بفسیر الفران ،تیروت ،دارا المعرقہ ۱۳۹۸ھ۲۵
ح ب
م جص
۔طوسی ،دمحم ین حسن (م)۴۶۰ال نبیان ،ت ق یق و نح احمد جب یب ق تصر غا لی ،تیروت ۱۹۷۸ء بیسری اساغت۲۶
ٓ
۔قیروز انادی ،دمحم ین بعقو ب (م) ۸۱۷القاموس المجتط ،تیروت دارالجلیل۲۷
ٓ
۔فرطنی ،دمحم ین احمد (م)۶۷۱الجامع ال حکام الفران ،دار الکیاب العرئی ۱۳۸۷ھ ۔ ۱۹۶۷ء بیسری اساغت۲۸
۔فمی ،عیاس (م) ۱۳۱۹الکنی واالبغاب ،تحف میسورات مظ تعہ حیدریہ ،۱۳۸۹،ہخری ۱۹۴۹ء۲۹
ب
۔کلبنی ،دمحم ین بعقوب (م)۳۲۹الکافی ،نح ،ق لی اکیر قاری ،دارا کیب اال المنہ ،یسری اساغت۳۰
ب س ل ع غ ی ل غ ب جص
۔میرد دمحم ین یزند (م) ۲۸۵الکامل بغل یق ،دمحم اتو القضل ایراہیم فجالہ مکینہ بہضۃ مصر ومظ تعی ھا۳۱
ٓ
۔مجلسی دمحم نافر (م۔ )۱۱۱۱تجار االتوار الجامعۃ لدرا اال حیار ائمۃ االظہار ،تیروت موسشہ الوقا ۱۴۰۳ہخری ۱۹۸۳ء۳۲
دوسری اساغت
ب
۔کاسائی قنح ہللا ()۹۸۸م نہج الضادفین فی الزام المجالقین میدم وخاسنہ اتوالحسن مربصوی ،نح لی اکیر۳۳
غ جص