You are on page 1of 36

‫ٓ‬

‫غلو اور غال یوں کے خالف ائمہ طاہرین ؑ کی خدوجہد‬

‫موالنا سید حس نین عیاس گردیزی‬

‫ٓ‬
‫خامعۃ الرضا‪،‬بہارکہو اسالم اناد‬
‫غلو کا لغوی معنی‬

‫غ‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫ُُ‬


‫الغلو کا نی سی چیز کے خد سے تجاوز کرنے کے یں اگر یہ تجاوز سی کی قدرو میزلت اور لیت کے ق ہو‬
‫ل‬ ‫ض‬ ‫ف‬ ‫ک‬ ‫ہ‬ ‫ک‬ ‫ع‬
‫ُُ‬
‫تو اسے غلو کہا خانا ہے اور اگر اسیا ء کے یرخ اور قیمت کے نارے میں ہو تو اسے غال ء (مہتگائی )کا نام دنا خانا‬
‫ُُ‬
‫ہے اور اگر تیر اپنی خدود سے تجاوز کر خانے تو غلو کہ تے ہیں ۔ ا نل تے اور جوش کھانے کو غلیان اور غیر معمولی سرکش‬
‫ح یوان کو غلواء کہ تے ہیں ان ئمام مع یوں کے ل تے فغل کا انک ہی مادہ استعمال ہو نا ہے ۔(‪)۱‬‬

‫بعض افراد کی رانے ہے کہ غلو ‪،‬افراط و بفربط دوتوں طرفوں کے ل تے استعمال ہو نا ہے حیکہ بعض دوسرے افراد‬
‫م س‬
‫غلو کو فقط افراط کے معنی میں نحصر تے یں اور اس کے قا لے یر صیر ا عمال کر نے یں ۔(‪)۲‬‬
‫ہ‬ ‫ت‬‫س‬ ‫ق‬ ‫ب‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫ھ‬ ‫مج‬

‫‪ :‬غالمہ طیرسی نے مجمع البیان میں غلوکی بفسیر پیان کر نے ہو نے کہا ہے‬

‫نایہ ما بقانل ال تقصیر وھو تجاوز الجدفقال ان معنی اال یۃال پنجاوزوا الجد الذی خدہ ہللا لکم الی اال زدناد وضدہ ‪:‬ال تقصیر’’‬
‫وھو الخروج عن الجد الی ال تقضا۔‪ ،‬والزنادہ فی الجد وال تقضان غنہ کال ھما فساد و دین ہللا الذی امر یہ ھو بین الغلو‬
‫وال تقصیر وھو اال ق تضاد ‪،‬ای اال عیدال‘‘۔(‪)۳‬‬

‫اصطالحی معنی‬
‫ؑ ٓ‬
‫سرعی اعبیار سے اببیا‪،‬ائ ؑمہ اور اولیانےکرام کے مقام ومر پ تے میں میالعہ کرنا اس طرح کہ ابہیں الوھیت اور‬
‫رتوپ یت کے مقام یر بہنجا د پیا نا ابہیں مع یود پت ‪،‬خلق اور رزق وغیرہ میں ہللا بغالی کا اس طرح سرنک فرار د پیا کہ‬
‫ٓ‬
‫ضرورنات دین کا ابکار الزم انے ۔ (‪)۴‬‬
‫ٓ‬
‫فران میں غلو کا معنی‬
‫ٓ‬ ‫ٓ‬
‫‪ :‬فران مجید کی دو انات میں غلو استعمال ہو ا ہے‬
‫ْ‬ ‫ْ‬ ‫ُْ‬
‫ہ لح ہ ہ لم ِس ُْ ِع ْی ْ ُ ْ ی ُ ْ ُ ل ّ ّ ک ِل ُ‬ ‫غ‬ ‫ْ‬ ‫ُ‬ ‫ْ‬ ‫ُ‬ ‫ْ‬ ‫ی‬
‫ِ‬ ‫پ‬ ‫ب ْغُ ْ ِ ْ‬ ‫ٓ ْھ ْ‬
‫ب‬
‫ب ال لو ا فی د ِ م وال قولو ا لی اَّللہِ اِ ال ا ق اِ ئما ا نح سی ا ین مر م رسول ا لّ ِہ و منہ‪۱‬‬ ‫ک‬ ‫ِ‬ ‫ل‬
‫۔نا ل ا ک ی ِ‬
‫ہُ‬ ‫ْ‬
‫ُ‬ ‫ُ ُ ب ُ ْ ُ ْ ُ ْپی ُ ْ ْ لک ْ ہ‬ ‫ْ‬ ‫ْ ی ُ ْ ؒح ِّ ّ ْ ُ ُ‬ ‫ٓ‬ ‫ل‬
‫ا قھا اِ لی مر م ورو مّ ِّیہ قا ِم یو ا ِنا َّللہِ و رس ِلہ وال قولو ا نلنۃّ ط اِ ھوّا چیر ا م ط اِ ئما اَّللہُ اِ لہّ‬
‫ْ‬ ‫ْ‬ ‫ْ‬ ‫ہ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ْ‬ ‫ُ ُ ْ ْ ہُ‬ ‫ہ‬
‫ْ‬ ‫ک‬
‫ی‬
‫ض و فی ِنا َّللہ ِ و ِک ال۔(‪)۵‬‬ ‫ِ‬
‫ت و ما فی االرّ ِ‬ ‫اح ِّدّط سنحن ٓہ ان ْنکون لہ و لدّ لہّ ما فی اسمو ِ‬
‫ِ‬ ‫و ِ‬

‫اے اہل کیاب !ا پ تے دین میں غلو سے کام یہ لو اور ہللا کے نارے میں جق نات کے سوا کجھ یہ کہو ‪،‬نے سک‬
‫مسنح عیسی ین مریم تو ہللا کے رسول اور اس کا کلمہ ہیں جو ہللا نے مریم نک بہنجا دنا اور اس کی طرف سے وہ انک‬
‫روح ہیں ۔‬

‫ٓ‬ ‫ٓ‬
‫لہذا ہللا اور اس کے رسولوں یر ائمان لے اؤ اور یہ یہ کہو کہ بین ہیں ‪،‬اس سے ناز اخاؤ اس میں ئمہاری بہیری ہے‬
‫ٓ‬
‫۔بقبیا ہللا تو بس انک ہی مع یود ہے اس کی ذات اس سے ناک ہے کہ اس کا کوئی ببیا ہو ۔اسماتوں اور زمین میں‬
‫موجود ساری چیزیں اسی کی ہیں اور کار سازی کے ل تے ہللا ہی کافی ہے۔‬
‫ٓ‬
‫‪ :‬اس اپت کی بفسیر میں مفسرین نے جوکجھ پیان کیا ہے اس کا خالصہ یہ ہے‬
‫ٓ‬
‫اس اپت میں اہل کیاب کو غلو کرنے سے م ت ع کیا ہے اہل ک یاب سے مراد عیسائی ہیں نا بہودی؟ تو اس نارے‬
‫میں زنادہ یر مفسرین کی رانے یہ ہے کہ عیسائی مراد ہیں ک یونکہ غلو کے موارد عیساپ یوں میں زنادہ نانے خانے‬
‫ہیں۔(‪) ۶‬اور بعض کی رانے کے مطاتق عیسائی اور بہودی دوتوں مراد ہیں ۔(‪)۷‬‬
‫ؑ‬
‫الینہ اس نارے میں ابقاق ہے کہ غلو کا موضوع حصرت عیسی ہیں اس غلو کے جوالے سے عیساپ یوں کے بین‬
‫گروہ ہیں ۔بعض کا عقیدہ ہے کہ حصرت عیسی ؑ خدا ہیں ‪،‬بعض کا بظریہ یہ ہے کہ وہ بین خداؤں میں سے انک ہیں‬
‫بیسرے گروہ کا کہیا ہے کہ وہ خدا کا ببیا ہیں۔(‪)۸‬‬

‫حصرت عیسی ؑ کے نارے میں بہودتوں نے یہ غلو کیا کہ ابہیں فغل حرام کا ببنجہ فرار دنا اور حصرت مریم کی‬
‫طرف ناروا بسیت دی ہے۔(‪)۹‬‬

‫مفسرین نے اس نکنہ یر ب ھی تحث کی ہے کہ عیساپ یوں سے مراد کو ن سے ہیں؟ بعض نے کہا کہ اہل تخران‬
‫مقصود ہیں (‪)۱۰‬دوسروں کا فول ہے کہ ئمام بضاری مراد ہیں (‪)۱۱‬‬
‫ٓ‬ ‫ٓ‬
‫‪ :‬فران مجید کی انک دوسری اپت حس میں غلو کا نذکرہ ہے ۔ارساد رب العزت ہے‬
‫ْ ِّ ہ‬ ‫ُْ‬ ‫ُْ‬ ‫ُق ْ ٓ ْھ ْ‬
‫ْ‬ ‫ْ‬ ‫ض‬ ‫ہ‬ ‫ْ‬ ‫ْ‬ ‫ض‬ ‫ُ‬ ‫ْ‬
‫ی‬ ‫ق‬ ‫ْ‬ ‫ْ‬ ‫ض‬ ‫ْ‬ ‫ْ‬ ‫ٓ‬ ‫ْ‬ ‫ْ‬ ‫ٓ‬ ‫ُ‬ ‫ت‬ ‫ب‬ ‫ب‬ ‫ل‬ ‫ْ‬ ‫ْ‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫ِ‬ ‫پ‬ ‫ْ‬ ‫ِ‬ ‫ْ‬ ‫غ‬ ‫ب‬ ‫ل‬
‫ِ‬ ‫ح‬
‫ب ال لو ا فی ِد م غیر ا ق وال ِغوا اھوا ئ فوم قد لو امن ل و ا لوا کثِیرا و لو ا عن’’‬ ‫ل نا ل ا ِک ی ِ‬
‫ہلس ِب ْ‬
‫ی‬ ‫ٓ‬
‫سوا ِئ ا ِل (‘‘‪)۱۲‬‬

‫اے رسول ﷺ !کہہ دو کہ اے اہل کیاب ا پ تے دین میں خد سے تجاوز یہ کر واور اس فوم کی جواہسات کی تیروی‬
‫یہ کرو جو بہلے گمراہ ہو خکی ہے اور بہت سے لوگوں کو ب ھی گمراہ کر خکی ہے اور سیدھے راسنہ سے بہک خکی ہے ۔‬
‫ٓ‬
‫اس اپت میں حطاب رسول اکرم ﷺسے ہے کہ وہ اہل کیاب سے کہیں وہ دین الہی میں غلو یہ کریں اور جو‬
‫خدود مفرر کی گنی ہیں ان سے تجاوز یہ کریں بہاں یر دین میں غلو سے مراد اکیر مفسرین نے حصرت عیسی ؑ کے‬
‫ٓ‬
‫نارے میں الوھیت اور خدا فرار د پ تے کا عقیدہ مراد لیا ہے گونا وہی مطالب جو گزسنہ اپت میں پیان ہو نے ہیں وہ‬
‫بہاں یر ذکر ہو نے ہیں ۔(‪)۱۳‬‬
‫ٓ‬
‫اس سے ناپت ہو اکہ فران مجید میں غلو سے مراد کسی کو خدا فرار د پیااور اسے الوھیت کا درجہ د پیا ہے۔‬

‫ٓ‬ ‫ٓ‬ ‫ٓ‬


‫ان انات سے اور فران کی دنگر انات سے استقادہ ہو نا ہے کہ غلو کی نارتخ یرائی ہے اسالم سے قیل مجیلف افوام‬
‫ٓ‬
‫میں نالحصوص بہود وبضاری کے درمیان یہ موجود ب ھا ۔بہودتوں نے حصرت عزیر کی الوھیت کا دعوی کیا ۔فران‬
‫کریم نے ان کے ناطل بظرنے کو توں بقل کیا ہے ۔‬
‫ْ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ْ‬
‫ب‬ ‫ع‬‫ب‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ْ‬ ‫ُ‬ ‫ْ‬ ‫ل‬
‫ت ا یھو د عزیر این اَّللہِ ‘‘۔(‪ ) ۱۴‬نی ہودتوں نے کہا عزیر ہللا کے بب تے ہیں ۔’’‬ ‫و قا ل ِ‬

‫روانات اس نات کی حکاپت کرئی ہیں کہ حصرت عزیر کے توسط سے کجھ ا ب سے معخزات روئما ہو نے حس کے‬
‫سیب بہودی یہ کہ تے لگے کہ ان میں الو ہ یت نائی خائی ہے نااس کا کجھ حز ء سامل ہے ۔بہودتوں کی طرح‬
‫ٓ‬
‫عیساپ یوں کے ہاں ب ھی ا ب سے بظرنات نانے خانے ہیں جن کا نذکرہ گزسنہ انات میں ہو حکا ہے ابہوں نے حصرت‬
‫ٓ‬
‫عیسی ؑ کے نارے میں غلو کیا اور ان کی الوہ یت کا دعوی کیا فران مجید نے بہودتوں کے عقید ے کو پیا ن کرنے‬
‫کے فورا بغد ان کے بظرنات کا نذکرہ کیا ہے ۔‬
‫ْ ْ ْ ُ قیل ُُ‬ ‫ْ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ْ‬
‫ہ ْ‬ ‫ُ‬ ‫ِ ْ ُ‬ ‫ْ‬ ‫ل ْ‬ ‫ُ‬ ‫ْ‬ ‫ہ‬
‫ت ال تضار ی ا م ِسنح ای ُن اَّللہِ ۔ ذ ِلک ف ْو لھم ِنا فوا ھ ِھم بضا ِھ ی ْون ف ْول ال ِذین کف ُرو ا ِمن قیل ط ھم’’‬‫وقا ل ِ‬
‫ْ‬ ‫ہ ُْ ُ‬
‫اَّللہُ ا ئی پیو قکون (‘‘‪)۱۵‬‬
‫اور عیسائی کہ تے ہیں کہ عیسی ہللا کے بب تے ہیں یہ سب زنائی نابیں ہیں ان ناتوں میں وہ نالکل ا پ تے سے بہلے‬
‫کافروں کی طرح ہیں ۔ہللا ابہیں قیل کر ے یہ کہاں بہکے خلے خار ہے ہیں۔‬
‫ٓ‬
‫اس اپت میں یہ ب ھی اسارہ ملیاہے کہ بہود وبضاری سے بہلے ب ھی کقار ا پ تے یزرگوں کے نارے میں غلو کا سکار‬
‫ٓ‬
‫‪ :‬بھے ۔فران مجید انک اور مقام یر عیساپ یوں کے غلو کا یردہ خاک کر نا ہے‬
‫ْ‬
‫ْ‬ ‫ُ‬ ‫ْ‬ ‫ل‬ ‫ہ ْ ُ ہ ُ‬
‫لق ْد کفر ال ِذین قا ل ْٓو ااِ ن اَّللہ ھوا ا م ِسنح ای ُن م ْر یم (‘‘‪)۱۶‬بعنی حق تقت میں وہ لوگ کافر ہو گ تے ح نہوں نے کہا کہ’’‬
‫مسنح این مریم ہللا ہے۔‬

‫غلو جیسا ناطل اور اتخرافی عقیدہ مسلماتوں میں ب ھی سراپت کر گیا ۔حس کی طرف رسول اکرم ﷺ نے توجہ دالئی‬
‫‪ :‬ہے ۔صجنح تجاری میں ہے‬

‫۔ ’’خد سے زنادہ میری مدح وسیابش یہ کرو جیسا کہ بضاری نے حصرت عیسی ؑکی مد ح وسیابش میں افراط سے‪۱‬‬
‫کام لیا ہے میرے نارے میں کہو کہ میں ہللا کا پیدہ اور رسول ہوں( ‘‘‪)۱۷‬‬
‫ٓ‬
‫۔ اتو رافع فرظی اور سید تخرائی نے کہا کہ ‪:‬اے دمحم ؐ !کیا اپ خا ہ تے ہیں کہ ہم ئمہاری یرسیش کر یں اور ئمہیں‪۲‬‬
‫رب فرار دیں؟رسول اکرم ﷺ نے فرمانا ‪:‬اس نات سے ہللا کی پیاہ خاہیا ہوں کہ اس کے غالوہ کسی کی یر سیش‬
‫کریں اور اس کے سوا کسی اور کا خکم دوں۔اس نے مجھے اس ل تے م تغوث بہیں فرمانا اور یہ ہی اس فسم کا خکم دنا‬
‫ٓ‬ ‫ٓ‬ ‫ٓ‬
‫ہے اس یر یہ اپت (وما کان لیسر)سورہ ال عمران ‪۷۹‬نازل ہوئی ۔اس اپت کے سان یزول کے نارے میں کہا‬
‫‪ :‬گیا ہے کہ انک شحص نے کہا‬
‫اے رسول ہللا !کیا ہم ئمہیں شجدہ یہ کریں !رسول اکرمﷺ نے جواب دنا ‪:‬خدا کے غالوہ کسی اور کو شجدہ کرنا خایز‬
‫بہیں ہے الینہ ا پ تے پنی کی عزت واچیرام کرو اور جق کو اس کے اہل کے ل تے بہ جان کرو (‪)۱۸‬‬
‫ٓ‬
‫۔ رسول اکرم ﷺنے فرمانا ‪:‬۔مجھے میری سان ومیزلت سے اگے یہ یڑھاؤ ۔حق تقت ہے کہ ہللا بغالی نے مجھے‪۳‬‬
‫پنی پیانے سے بہلے مجھے اپیا پیدہ فرار دنا ہے۔(‪)۱۹‬‬
‫ٓ‬
‫‪ :‬۔ اپ ؐ کا ارساد گرامی ہے ‪:‬۔دو فسم کے گروہوں کو میری سقاغت بصیب بہیں ہو گی‪۴‬‬

‫انک طالم اور سمت کار نادساہ اور دوسرا دین میں غلو کرنے واال ‪،‬جو دین سے خارج ہو خانا ہے اور تویہ بہیں کرنا‬
‫اور غلو سے اجبیاب بہیں کرنا۔(‪)۲۰‬‬

‫بس ناپت ہو ا کہ رسول ہللا ﷺ کے دور میں غلو کے اسارے موجود ب ھے اور رسول اکرم ﷺ ا پ تے بغد امت میں‬
‫ٓ‬ ‫ٓ‬
‫اس کے بھیل تے کے امکانات کو دنکھ رہے ب ھے لہذا اپ ؐ نے غلو کے حظرے سے مسلماتوں کو اگاہ فرمانا اور اس‬
‫سے تج تے کی ناکید فرمائی ‘‘۔‬

‫‪ :‬مسلماتوں میں اس عقیدے کے داخل ہو نے کے مجیلف عوامل اور اسیاب بھے‬

‫۔ اہل کیاب بعنی بہود وبضاری کے وہ افراد ح نہوں نے طاہر میں اسالم کا لیادہ اوڑھ لیا لیکن دل سے اسالم کی‪۱‬‬
‫حقاپ یت کو بسلیم بہیں کیا ابہوں نے مسلماتوں کے عقاند کو بگاڑنے کے ل تے مجیلف اسالمی شحص یات کے‬
‫م تغلق غلو کو رواج دنا ابہوں نے صع تف اال ئمان مسلماتوں کو دھو کہ میں رکھ کر ان کے درمیان غلو جی سے ناطل‬
‫عقاند کو ہوا دی ۔‬
‫۔ دوسری خاپب وہ فومیں جو محو سیت اور دنگر ادنان کو حھوڑ کر اسالم میں داخل ہو بیں لیکن اسال م کی روح کو یہ‪۲‬‬
‫سمجھ سکیں نا ابہوں نے طاہر میں اسالم کو ق یول کیا اور ا پ تے ناطل عقاند کو مسلماتوں کے اندر بھیالنا ۔‬

‫غلو کی غالمات‬

‫‪:‬وہ بظرنات جو غال یوں کے عقاند سمار ہو نے ہیں اور غلو کی بساپیا ں فرار نانے ہیں وہ یہ ہیں‬

‫۔ رسول اکرم ﷺ امیر الموم نین غلی این ائی ؑ‬


‫طالب نادوسرے اولیا ء الہی کے م تغلق الوہ یت کا عقیدہ رکھیا۔‪۱‬‬
‫غ‬ ‫ٓ‬
‫۔یہ عقیدہ رکھیا کہ کاپیات کا اپ تطام وابصرام نا ندتیر ‪،‬رسول خدا ﷺامیر الموم نین غلی اور ائمہ اہل پ یت ل نہم‪۲‬‬
‫السالم نا کسی اور فرد کے سیرد کی گنی ہے ۔‬
‫ٓ غ‬
‫۔امیر الموم نین غلی اور ائمہ ل نہم السالم نا کسی اور شحص کی پ یوت کا بظریہ رکھیا ۔‪۳‬‬
‫ٓ‬
‫۔ کسی فرد کا غلم ع یب سے ذائی طور یر اگاہ ہو نا بغیر اس کے کہ اسے وحی نا الہام ہو اس نات کا عقیدہ رک ھیا ۔‪۴‬‬

‫۔یہ عقیدہ رکھ یا کہ اہل پ یت ؑکی معرقت اور مجیت عیادت الہی اور فرابض الہی کی اتجام دہی سے نے پیاز کر د پنی‪۵‬‬
‫ہے۔(‪)۲۱‬‬

‫الینہ وہ عقاند جن یر دلیل فطعی (جواہ وہ عقلی ہو نا بقلی )قایم ہو تو اسے غلو نا خد سے تجاوز فرار بہیں دنا خا سکیا‬
‫۔‬
‫میال کے طور یر اہل پ یت ؑکی عصمت امیر الموم نین غلی ؑ کی خالقت اور وضاپت نال فضل اور ان کے بغد نافی‬
‫اماموں کی امامت اور وال پت کا عقیدہ امام کے غلم لدئی کا بظریہ رحغت کا عقیدہ اور دنگر ستعہ عقاند جن یر مجکم‬
‫اور م تقن ادلہ قایم کی گنی ہیں ۔ابہیں غلو اور خد سے تجاوز فرار د پیا کسی لجاظ سے درست بہیں ہے ۔‬

‫غلو اسالم کے ئمام فرفوں میں نانا خا نا ہے جن کی میالیں نارتخ کے اوراق میں موجود ہیں۔لیکن م تعصب افراد‬
‫نے اسے ضرف ستعہ فرقے سے میسوب کیا ہے ۔جو کہ سراسر غلط ہے ۔ ستغوں کے عقاند مسلم طور یر ان کی‬
‫کیب میں موجود ہیں ۔ بہاں یر ہم حید ستعہ غلماء کے بظرنات پیان کر پیگے ناکہ غلو اور غالۃ کے نارے میں ستعہ‬
‫اپیا عسری فرقہ کا بظریہ واصح ہو خانے ۔‬

‫سنخ ضدوق ؒ فرمانے ہیں ‪:‬غالۃ اور مقوصہ کے سلسلے میں ہمار ا عقیدہ ہے کہ وہ کافر ناہلل ہیں یہ لوگ اسرار ہیں‬
‫جو بہودی ‪،‬بضاری محوسی ‪،‬قدریہ‪،‬حروریہ سے میسلک ہیں یہ ئمام ندع یوں اور گمراہ قکروں کے تیرو کار ہیں ۔(‪)۲۲‬‬

‫سنخ مقید ؒ فرمانے ہیں ‪:‬غالت اسالم کا دکھا وا کر نے واال گروہ ہے یہ وہی افراد ہیں جہیوں نے امیر لموم نین غلی ؑ اور‬
‫ان کی ناکیزہ اوال د کو الوہ یت اور پیوت کی بسیت دی ہے یہ افراد گمراہ اور کافر ہیں اور امیر الموم نین ؑنے ا ب سے لوگوں‬
‫ٓ‬
‫کے قیل کا خکم ضادر فرمانا ہے دوسرے ائمہ ؑنے ب ھی ا ب سے افراد کو کافر اور خارج از اسالم فرار دنا ہے ۔(‪)۲۳‬‬
‫ؒ‬
‫غالمہ خلی پیان فرمانے ہیں ‪:‬بعض غالی حصرا ت امیر الموم نین غلی ؑ کی الوہ یت اور بعض ان کی پ یو ت کا عقیدہ‬
‫رکھ تے ہیں یہ سب بظرنات ناطل ہیں ک یونکہ ہم نے ناپت کیا ہے کہ ہللا حسم بہیں ہے اس میں خلول مجال اور‬
‫اس کے سابھ انک ہو خانا (اتجاد )ناطل ہے اسی طرح ہم نے ناپت کیا ہے کہ دمحم ﷺخایم اال ببیا ء ہیں ۔(‪)۲۴‬‬

‫محقق خلی فرمانے ہیں‪:‬۔غالت اسالم سے خارج ہیں اگرجہ وہ طاہری طور یر اسالم کا افرار کر نے ہیں۔(‪)۲۵‬‬
‫غالمہ یرافی کا فول ہے ‪:‬غال یوں کی تجاست میں کسی فسم کا سک بہیں ہے یہ وہ لوگ ہیں جو حصرت غلی ؑ نا دنگر‬
‫افراد کی الوہ یت کے قانل ہیں ۔(‪)۲۶‬‬

‫ضاچب جواہر کا فول ہے ‪:‬غالت ‪،‬جوارج ‪،‬ناصنی اور ان کے غالوہ دنگر افراد جو ضرورنات دین کے میکر ہیں یہ‬
‫کی ھی ب ھی مسلماتوں کے وراث بہیں ہو سک تے ۔(‪)۲۷‬‬
‫ل‬ ‫ٓ‬
‫اقا رضا ہمدائی کھ تے ہیں ‪:‬وہ فرقہ جن کے کفر کا خکم دنا گیا ہے وہ غالت ہیں اور ان کے کفر میں سک وسنہ‬
‫بہیں ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ لوگ امیر الموم نین ؑ اور دوسرے افراد کی الوھیت کے قانل ہیں ۔(‪)۲۸‬‬

‫امام حمبنی ؒ تخریر الوسیلہ میں ق یوی د پ تے ہو نے فرمانے ہیں ۔اگر غالی کا غلو الوھیت‪ ،‬توحید اور پ یوت کے ابکار‬
‫کا الزمہ فرار نانے تو یہ کافر ہیں ۔(‪)۲۹‬‬

‫ان افوال سے ناپت ہو ا کہ غلماء ستعہ غال یوں کے کفر اور تجاست کا خکم د پ تے ہیں اور ان کے جوالے سے‬
‫ابہوں نے فقہی احکام ب ھی پیان کر د پ تے ہیں میال ان کی تجاست‪ ،‬ان کا ذپنجہ حرام ہے اور وہ مسلماتوں کی‬
‫میراث بہیں نا سک تے ۔ حرح وال تغدنل کے ماہر ستعہ غلماء کا غال یوں کے نارے میں موفف اپ نہائی واصح ہے‬
‫۔(‪)۳۰‬‬

‫ٓ‬
‫غلو اور غال یوں کے نارے میں ائمہ اہل پ یت ؑکا موفف اور ان کا طرز عمل‬
‫رسول اکرم ﷺ نے ا پ تے اصجاب کو اپنی امت میں روئما ہو نے والے فبیوں سے ناچیر کر دنا ب ھا ابہی امور میں‬
‫ؑ ٓ‬
‫سے انک وہ راز ب ھا حس سے حصرت غلی کو اگاہ فرمانا کہ انک فوم ئمہاری مجیت کا اظہار کر ے گی اور اس میں غلو‬
‫ب‬
‫کی خد نک ہنچ خانے گی اور اس کی وجہ سے اسالم سے خارج ہو کر کفرو سرک کی خدوں میں داخل ہو خا نے گی ۔‬
‫ٓ‬
‫احمد ین ساذان نے اپنی اسیاد سے امام ضادق ؑسے رواپت کی ہے کہ ابہوں نے ا پ تے اناء واخداد سے اور‬
‫‪ :‬ابہوں نے غلی ؑسے پیان کیا ہے کہ رسول اکرم ﷺنے فرمانا‬

‫ؑ‬
‫اے غلی میری امت میں تیری میال عیسی ین مریم کی ہے ان کی فوم ان کے جوالے سے میں بین گروہوئم نب یٹ‬
‫گنی انک گروہ مومن ب ھا اور یہ ان کے جواری بھے دوسرا گروہ ان کا دسمن ب ھا جو کہ بہودی بھے ۔بیسرا گروہ ‪،‬وہ ب ھا‬
‫ح نہوں نے ان کے نارے میں غلو کیا اور ائمان کی خدود سے خارج ہو گ تے ۔‬

‫ب‬
‫میری امت تیرے نارے میں بین گروہوں میں فسیم ہو گی ۔انک گروہ ئمہارا ستعہ ہو گا اور یہ موم نین ہو ں گے‬
‫دوسرا گروہ ئمہار ا دسمن ہو گا اور یہ سک کرنے والے ہو ں گے بیسرا گروہ ئمہارے نارے میں غلو کرنے واال ہو گا‬
‫اور یہ میکر ین کا گروہ ہو گا ۔‬
‫ٓ‬ ‫ٓ‬
‫اے غلی !ح یت میں اپ اور اپ کے ستعہ خابیں گے اور جہیم ئمہارے دسم یوں اور غلو کرنے والوں کا بھکایہ‬
‫ہو گی ۔(‪)۳۱‬‬
‫حصرت امیر الموم نین غلی غلنہ السالم نے جود فرمانا ہے ‪:‬میرے نار ے میں دوفسم کے افراد ہالک ہو ں گے‬
‫انک غالی محب اور دوسرا دسمن حقا کار(‪)۳۲‬‬

‫این پیایہ رواپت کر نے ہیں کہ حصرت غلی ؑنے فرمانا ‪:‬خدانا !میں غلو کرنے والوں سے ا ب سے تیزار اور یری ہو ں‬
‫حس طرح عیسی ین مریم عیساپ یوں سے یری اور تیزار بھے ۔‬

‫اے ہللا ان (غال یوں کو )ہمیشہ ذلیل ورسوا فرما اور ان میں سے کسی کی ب ھی بصرت یہ فرما ۔(‪)۳۳‬‬
‫ٓ‬
‫اپ ؑ نے انک اور مقام یر فرمانا ‪:‬ہمارے نارے میں غلو سے یرہیز کرو ‪،‬کہو کہ ہم یروردگار کے پیدے ہیں ‪،‬اس‬
‫کے بغد ہماری فضلیت میں جو خاہو کہو ۔(‪)۳۴‬‬
‫ٓ‬
‫امام ضادق ؑسے رواپت ہے کہ بہودی غلماء میں سے انک شحص امیر الموم نین ؑکے ناس انا اور کہا اے امیر‬
‫ٓ‬
‫الموم نین !اپ کا خدا کب سے ہے ؟‬
‫ٓ‬
‫اپ ؑ نے فرمانا ‪:‬تیری ماں تیرے عم میں رونے میرا خدا کب بہیں ب ھا؟ جو یہ کہا خانے کہ کب سے ب ھا میرا خدا‬
‫کب سے بہلے ب ھا چب کب یہ ب ھا اور بغد کے بغد ب ھی رہے گا چب بغد یہ ہو گا اس کی کوئی غاپت بہیں اور اس کی‬
‫غاپت واپ نہا کی خد بہیں ‪،‬خداپ نہا اس یر حیم ہے وہ ہر اپ نہا کی اپ نہا ہے ۔‬

‫ٓ‬
‫اس نے کہا ‪:‬اے امیر الموم نین کیا اپ پنی ہیں ؟‬
‫ٓ‬
‫اپ ؐ نے فرمانا ‪:‬وانے ہو یم یر !میں تو دمحم ؐ کے غالموں میں انک غالم ہوں ۔(‪)۳۵‬‬
‫غال یوں کے سابھ امیر الموم نین ؑکا سلوک‬

‫عیدہللا ین سیا اضل میں ئمن کا ر ہ تے واال اور صتغا کے بہودتوں میں سے ب ھا ۔حجاز بصرہ اور کوقہ میں اس کا بہت‬
‫ٓ‬
‫انا خانا ب ھا۔ حصرت عیمان کے زمانے میں دمسق کا سفر کیا تو اہل شہر نے اسے شہر سے بکال دنا اس کے بغد یہ‬
‫مصر خال گیا ۔وہا ں حصرت عیمان کے خالف جوسور ش یرنا ہوئی اس میں بیش بیش ب ھا اور ان کے زیردست‬
‫مجالقوں میں اس کا سمار ہو نا ب ھا ۔(‪)۳۶‬‬

‫این سیا کے خاالت میں ہے کہ اس نے پ یوت کا دعوی کیااور یہ حیال کیا کہ امیر الموم نین غلی ؑ خداہیں اور‬
‫ٓ‬ ‫ب‬
‫مقام الوھیت رکھ تے ہیں چب حصرت غلی ؑنک یہ چیر ہنچی تو اپ نے این سیا کو نالنا اور اس نارے میں توح ھا‬
‫تواس نے واصح طور یر ا پ تے عقیدے کا اغیراف کیا اور کہا کہ ہاں تو وہ (خدا )ہے میرے دل میں بہی الہام ہو ا‬
‫ہے کہ تو خدا ہے اور میں تیرا رسول ہوں ۔‬

‫امیر الموم نین ؑنے اسے فرمانا وانے ہو یم یر !ستطان نے تجھ سے مذاق کیا ہے تیری ماں تیری میت یر رونے‬
‫۔اس سے روگردائی کر اور تویہ کر ۔اس نے ق یول یہ کیا ۔حصرت امیر ؑنے اسے زندان میں ڈال دنا اور اسے بین‬
‫ٓ‬
‫دن کی مہلت دی ناکہ وہ تویہ کر لے ‪،‬لیکن اس نے تویہ یہ کی ۔حصرت غلی ؑ نے اسے اگ میں خال دنااور فرمانا‬
‫ٓ‬
‫اس یر ستطان مسلط ہو گیا ب ھا وہ اس کے ناس ا نا ب ھا اور یہ عقیدے اسے نلقین کر نا ب ھا ۔(‪)۳۷‬‬

‫‪ :‬اس جوالے سے انک اور وافعہ ب ھی نارتخ میں بقل ہو ا ہے‬


‫حیگ حمل کے بغد فوم زط (چٹ)کے بعض افراد جو کہ سیاپنہ (عید ہللا ین س یا کے تیروکار ) ب ھے اور ان کی بغداد‬
‫ٓ‬ ‫ٓ‬ ‫ٓ‬
‫سیر ب ھی ‪،‬حصرت غلی ؑکے ناس انے سالم کیا اور اپنی زنان میں اپ سے گقیگو کی اپ نے ابھیں کی زنان میں‬
‫جواب دنا ۔‬
‫ٓ‬
‫ا ؑپ نے ابہیں کہا‪:‬جیسا یم کہہ رہے ہو وہ بہیں ہوں ‪،‬میں ہللا کا پیدہ اور مجلوق ہوں ۔ان لوگوں نے حصرت‬
‫ٓ‬ ‫ؑ‬
‫‪ :‬غلی کی نات کا ابکار کیا اور ان سے کہا تو ہی خدا ہے ۔اپ نے ابہیں کہا‬

‫اگر ان ناتوں سے ہللا بغالی کی نارگاہ میں تویہ بہیں کرو گے جو یم نے میرے نارے میں کہی ہیں تو یم سب کو ق یل‬
‫کر دوں گا ۔‬

‫وہ اپنی ناتوں یر ڈنے رہے اور ہر گز تویہ یہ کی حصرت غلی ؑ نے ان کے ل تے زمین میں گڑ ھے کھودنے کا خکم دنا‬
‫۔‬

‫ٓ‬
‫گ ھڑنے کھودے گ تے اور ان کے درمیان سوراخ کر کے ابہیں ابس میں مال دنا گیا ب ھر ان افراد کو ان گڑھوں میں‬
‫ٓ‬
‫ڈاال گیا اور ان گڑھوں کا منہ پید کردنا گ یا انک خالی گڑھے میں اگ خالئی گنی ۔دھوبیں اور گھین کی وجہ سے وہ سب‬
‫ہالک ہو گ تے ۔(‪)۳۸‬‬
‫ٓ‬
‫الینہ اس وا فعے کو انک اور طرح سے ب ھی بقل کیا گ یا ہے کہ حصرت غلی ؑکے خکم کے مطاتق گڑھوں میں اگ خال‬
‫ٓ‬ ‫ٓ‬
‫ئی گنی اور ب ھر اپ نے ا پ تے غالم قثیر کو خکم دنا کہ ابہیں نکڑ کر اگ میں ڈالے ۔ اس طرح سے وہ سب ہالک ہو‬
‫گ تے ۔‬

‫‪ :‬اس نارے میں انک سعر ب ھی حصرت غلی ؑسے میسوب ہے کہ ابہوں نے فرمانا‬

‫ائی اذا ال تصرت امرا میکر ا اوقدرت ناری ودعوت قثیرا‬

‫یم احفرت حصرا فحفرا وقثیر تحطم حطما میکرا (‪)۳۹‬‬

‫امام زین الغاندین ؑ کا موفف‬

‫امام غلی ین الحسین غلنہ السالم نے فرمانا ’’‪:‬جو ہم یر حھوٹ ناندھے ہللا بغالی کی اس یر لعیت ہو ‪،‬میں نے چب‬
‫‪ ،‬عید ہللا ین سیا کے نارے میں سوخا تو میرے ندن کے رو نگ تے ک ھڑے ہو گ تے اس نے بہت یڑا دعوی کیا ب ھا‬
‫اسے کیا ہو گیا ب ھا !ہللا کی اس یر لعیت ہو ۔‬
‫ؑ‬
‫خدا کی فسم غلی ہللا کے ضالح پیدے اور رسول ہللا کے ب ھائی بھے درگاہ اخدپت میں ابہیں جو مقام ومرپنہ مال اس‬
‫کی وجہ ضرف ہللا اور اس کے رسول کی اطاغت ب ھی حس طرح رسول اکرم ﷺکو عظیم مقام میزلت سے بہیں توازا‬
‫گیا مگر خدا کی اطاغت کی وجہ سے ۔‬
‫ٓ‬
‫امام زین الغاندی ؑن نے اتو خالد کانلی کو امت میں غلو کے نارے میں اگاہ کیا حس طرح بہود و بضاری نے ا پ تے‬
‫‪ :‬دین میں غلو کیا ب ھا ۔امام ؑنے فرمانا‬

‫بہودی حصرت عزیر ؑسے مجیت کرنے بھے ۔بہاپیک کہ ابہوں نے ان کے نارے میں وہ کجھ کہا جو بہیں کہیا‬
‫خا ہ تے ب ھا ۔لہذا یہ حصرت عزی ؑر ان سے بھے یہ وہ حصرت عزیز سے بھے ۔‬

‫عیسا پ یوں نے حصرت عیسی ؑکو دل وخان سے خاہا اور ان کے نارے وہ کجھ کہا جو ان کے سانان سان یہ ب ھا لہذا‬
‫یہ حصرت عیسی ؑ کا ان سے کوئی بغلق رہا اور یہ ہی ان کا حصرت عیسی ؑسے کو ئی بغلق رہا اور حق تقت میں ہم ب ھی‬
‫اس ندغت کا سکار ہو ں گے ۔بہت خلد ہمارے ستع یوں کا انک گروہ ہم سے مجیت کر ے گا ۔‬

‫ؑبہاپیک کہ وہ ہمارے نارے میں وہی کجھ کہے گاجو بہودتوں نے حصرت عزیر ؑ اور عیساپ یوں نے حصرت عیسی‬
‫کے نارے میں کہا ب ھا ۔ لہذا یہ لوگ ہم میں سے بہیں ہو ں گے اور یہ ہی ہمار اان سے کوئی بغلق ہو گا ۔(‪)۴۰‬‬

‫غال یوں کے نارے میں امام دمحم نافر ؑکی رانے‬


‫‪ :‬امام دمحم ناف ؑر نے فرمانا‬

‫ہللا بغالی اتو الحطاب اس کے اصجاب اور اس یر لعیت میں سک کرنے والوں اور اس نارے میں توفف کرنے‬
‫پ‬
‫والوں اور سک کرنے والوں یر لعیت کر نے ۔۔اے غلی !ان یر لعیت کرنے میں کوناہی یہ کر و‪ ،‬نحق یق ہللا بغالی‬
‫نے ان یر لعیت کی ہے ۔‬

‫اس کے بغد ابہوں نے کہا کہ رسول ؐخدا نے فرمانا ہے ‪:‬جو شحص اس فرد یر لعیت کرنے سے ناراض ہو حس یر‬
‫ذات ناری بغالی نے لعیت کی ہے تو اس یر ہللا کی لعیت ہو ۔(‪)۴۱‬‬

‫اتو الحطاب دمحم ین مقالص ین راسد م تفری یزاریراداخدع اسدی ب ھا کوقے کا ر ہ تے واال انک غالی ابسان ب ھا اس‬
‫کے اصجاب اور تیروکاورں کو حطاپنہ کہا خانا ہے ۔(‪)۴۲‬‬

‫اپیداء میں وہ امام دمحم نافر ؑ اور اما م حعفر ضادق ؑکے اصجاب میں سے ب ھا ‪،‬سروع میں اس کا عقیدہ یہ ب ھا کہ‬
‫ٓ‬ ‫س‬ ‫ٓ‬
‫ائمہ ‪،‬پ تعمیر ہیں ب ھر ابہیں خدا مجھ تے لگا اور حعفر ین دمحم ؐ اور ان کے انا ء کی الوھیت کا قانل ہو گیا ۔‬
‫ب‬ ‫ؑ‬
‫اس نے کہا کہ امام حعفر ضادق ا تے زمانے کا خدا ہے اور یہ وہ یں ح سے وہ محسوس کر نا ہے اور اس سے‬
‫ہ‬ ‫پ‬
‫ٓ‬
‫رواپت کر نا ہے جونکہ اس نے غالم ناال سے اس دپیا میں یزول کیا ہے اس ل تے اس نے ادمی کی سکل اجبیار کی‬
‫ہے ۔(‪)۴۳‬‬
‫ٓ‬
‫اس کا حیال ب ھا کہ حعفر ضادق ؑنے اسے ا پ تے بغد اپیا قیم اور وصی مفرر کیا ہے ب ھر اس سے اگے یڑھا اور‬
‫ٓ‬
‫پ یوت کا دعوی کر دنا اور یہ کہا کہ وہ اسم اعطم خا پیا ہے اور احر میں کہ تے لگا کہ وہ فرسیوں میں سے ہے ۔(‪)۴۴‬‬

‫رقنہ رقنہ اس کے گروہ میں اضاقہ ہو ا اور ابہوں نے کوقے کے گوریر کی مجالقت سروع کر دی ۔ انک دن چب ان‬
‫میں سے سیر افراد ہ تگامہ یرنا کر نے کے ل تے مس جد کوقہ میں حمع بھے تو گوریر کوقہ نے ان یر حملہ کر دنا اور شحت‬
‫مقا نلے میں اس کے بہت سارے ساب ھی مارے گ تے اس دوران اتوالحطاب کو گرقیار کیا گیا خاکم کوقہ نے خکم دنا‬
‫کہ فرات کے کیارے ’’دار الرزق ‘‘میں اس کے تیروکاروں کے سابھ سولی یر ل تکانا خانے ۔‬

‫اس کے بغد ان کے حسموں کو خالنا گیا اور ان کے سروں کوم ت صور دوابفی کے ناس بھنجا گیا اس نے خکم دنا کہ‬
‫ٓ‬
‫بین دن نک ان سروں کو بغداد کے دروازے یر ل تکاناخانے اور ب ھر اگ میں خال نا خانے ۔(‪)۴۵‬‬
‫ٓ‬
‫زرارہ نے امام دمحم نافرغلنہ السالم سے بقل کیا ہے کہ اپ نے فرمانا ‪:‬ہللا بغالی پیان ناپیان یر لعیت کر نے پیان‬
‫(ہللا کی لعیت ہو اس یر )نے میرے ناپ یر حھوٹ اور اقیرا ء ناندھا ہے میں گواہی د پیا ہوں کہ میرے ناپ غلی‬
‫این الحسی ؑن عید ضالح بھے ۔(‪)۴۶‬‬
‫ئ‬
‫پیان ین سمغان میمی ب ھدی غالت کا سر غنہ ب ھا اسکے تیروکاروں کو پیاپنہ کہا خانا ہے اس کا نام پیان ین‬
‫ٓ‬ ‫ئ‬
‫سمعیان ف ھدی او ر میمی ب ھی انا ہے یہ شحص اما م زین الغاندین ؑاور دمحم نافر ؑکا مغاضر ب ھا ۔(‪)۴۷‬‬
‫ٓ‬
‫اس نے بہلے تو ا پ تے اپ کو اتو ہاسم عید ہللا این دمحم ین ح تقنہ کا خابسین کہا ب ھر غلو کیا اور غلی ؑ کو خدا سمجھا اور‬
‫پیاشخ اور رحغت کا عقیدہ اپیانا ۔(‪)۴۸‬‬

‫ب ھر اس نے پ یوت کا دعوی کیا اور امام دمحم نافر ؑکو حط لکھا کہ تواسال م ق یول کر اور امان میں رہ ‪،‬نلید ہو خا اور‬
‫تجات اور کامیائی نالے ک یونکہ تو بہیں خاپیا کہ ہللا بغالی نے اپنی پ یوت کو کہاں رکھا ہے اور رسول کا فرض ضرف‬
‫بہنجا د پیا ہے حس نے کسی کو ڈرانا اس نے غذر کو یرطرف کر دنا ۔‬

‫ؑ‬
‫اما م نے اس کے حط النے والے عمر و ین عق تف ازدی کو مجیور کیا کہ وہ حط بگل لے ۔بس اس نے حط کھانا اور‬
‫مرگیا۔(‪)۴۹‬‬
‫ٓ‬
‫احر کار ابہوں نے مس جد کوقہ میں ہ تگامہ یرنا کیا ۔خالد ین عید ہللا فسری نے اسے اور اس کے پیدرہ سابھ یوں کو‬
‫ٓ‬
‫گرق یار کر لیا ابہیں رسی سے ناندھ کر ان یر پیل ح ھڑکا گیا اور ابہیں اگ لگا دی گنی ۔یہ وافعہ ‪ ۱۱۹‬ہخری کو روئما ہو‬
‫ا۔(‪)۵۰‬‬

‫غال یوں کے خالف امام ضادق ؑکی خدوجہد‬


‫امام ضادق ؑکے دور میں غالۃ کا مس یلہ بہت یڑھ گیا ب ھا ‪،‬اسی کے بیش بظر امام نے ا پ تے ساگردوں کے‬
‫ب‬
‫درمیان مجیلف غلوم کی غلیم سروع کر دی۔‬

‫ٓ‬ ‫ٓ‬ ‫غ‬ ‫ٓ‬


‫اپ کی لمی تخرنک اقافی ہو گنی اور اپ کے ساگرد وں اور تیروکاروں کی بغداد میں اضاقہ ہو گیا ‪ ،‬آپ ؑ لوگوں کو ان‬
‫ٓ‬ ‫ٓ‬
‫غلوم سے اگاہ کر نے لگے جن سے وہ نالکل خاہل بھے ‪،‬اور جو کجھ ا پ تے انا ء اور رسول اکرم ﷺسے سینہ یہ سینہ‬
‫آپ کو مال ب ھا اسے لوگوں کے دلوں میں مبتقل کرنے لگے۔‬

‫س‬ ‫س‬
‫اس کے سیب طچی اور سادہ لوح افراد یہ مجھے کہ امام ع یب کا غلم رکھ تے ہیں ۔اور ع یب کاغلم رکھ تے واال‬
‫ٓ‬
‫الوہ یت(خدائی)کے درجہ یر قایز ہو نا ہے بعض فینہ یرور افراد نے سادہ لوح افراد کو الہ کا ر پیانا ناکہ لوگوں کے‬
‫عقاند کی تخرپب کے سلسلہ میں اپنی عرض کو تورا کر سکیں جو ان کا اضلی مقضد ب ھا ۔‬

‫یہ کام خاص طور سے ان لوگوں سے لے رہے ب ھے جو اب ھی اب ھی دایرہ اسالم میں داخل ہو نے بھے اور ان کا‬
‫ٓ‬
‫بغلق سوڈان ‪،‬زط وغیرہ سے ب ھا ‪،‬جو ا پ تے آنائی عقاند لے کر انے بھے ‪،‬اس طرح سے بعض نے مادی اور روخائی‬
‫ؑ‬
‫اجبیاج کے بیش بظر غلو کو اپیانا اورراہ جق اور ضراط مستقیم سے دور ہو گ تے اور امام ضادق کے نارے میں طرح‬
‫طرح کے حراقات بھیالنے لگے ۔‬
‫مالک این عطنہ نے امام ضادق ؑکے بعض اصجاب سے یہ رواپت بقل کی ہے کہ انک دن امام ضادق ؑ بہت‬
‫ٓ‬ ‫ٓ‬
‫ع تظ وعصب کی ک تق یت میں ناہر انے اور اپ نے فرمانا ‪:‬میں اب ھی اپنی انک خاچت کے ل تے ناہر بکال اس وقت‬
‫مدپنہ میں مقیم بعض سوڈاپ یوں نے مجھ کو دنکھا تو ’’لبیک نا حعفر ین دمحم لبیک ‘‘کہہ کر بکارا ‪،‬تو میں ا ل تے ناوں‬
‫ٓ‬
‫ا پ تے گ ھر لوٹ انا اور جو کجھ ان لوگوں نے میرے نارے میں بکا ب ھا اس کے ل تے بہت دہشت زدہ ب ھا ‪،‬بہاں نک‬
‫کہ میں نے مس جد خا کر ا پ تے رب کا شجدہ کیا اور خاک یر ا پ تے جہرے کو رگڑ ا اور ا پ تے بفس کو ہلکا کر کے بیش کیا۔‬

‫ٓ‬
‫اور حس اواز سے مجھے بکارا گیا ب ھا اس سے اظہار یرات کیا ‪،‬اگر حصرت عیسی ؑ اس خد نک یڑھ خانے جو خدا نے ان‬
‫ن‬
‫کے ل تے معین کی ب ھی تووہ ا ب سے بہرے ہو گ تے ہونے کہ کی ھی یہ سب تے ا ب سے ناببیا ین خانے کہ کی ھی کجھ یہ د کھ تے‬
‫ٓ‬
‫ا ب سے گو نگے ین خانے کہ کی ھی کالم یہ کرنے ‪،‬اس کے بغد اپ نے فرمانا ‪:‬خدا اتولحطاب یر لعیت کر ے اور اس‬
‫کو نلوار کا مزہ خکھانے ۔(‪)۵۱‬‬

‫اتو عمر وکسی نے سغد سے رواپت کی ہے ‪،‬مجھ سے احمد ین دمحم ین عیسی ‪،‬ابہوں نے حسین این سع ید ین ائی‬
‫عمیر سے اور ابہوں نے ہسام ین الجکم سے ابہوں نے امام ضادق ؑسے رواپت کی کہ امام نے فرمانا ‪:‬خدا پیان‬
‫اورسری یز بع یر لعیت کرے ‪،‬وہ لوگ سر نانا ابسان کی حسین ضورت میں در حق تقت ستطان بھے ۔‬
‫ٓ‬ ‫ٓ‬
‫‪ :‬روای کہیا ہے کہ میں نے اپ ؑ سے عرض کی کہ وہ اس اپت‬
‫ٓ‬ ‫ٓ‬
‫ھوا لذی فی السماء الہ و فی االرض الہ ‘‘وہ ‪،‬وہ زمین واسمان کا خدا ہے ۔(‪)۵۲‬کی توں ناونل کرنا ہے کہ اسمان’’‬
‫ٓ‬ ‫ٓ‬
‫کا خدا دوسرا ہے اور جو اسمان کا خدا ہے زمین کا خدا بہیں ہے ‪،‬اور اسمان کا خدا ‪،‬زمین کے خدا سے عظیم ہے ‪،‬اور‬
‫ؑ‬ ‫ٓ‬ ‫ٓ‬
‫‪ :‬اہل زمین اسمائی خدا کی فضلیت سے اگاہ ہیں اور اس کی عزت کر نے ہیں ‪،‬امام ضادق نے فرمانا‬
‫ٓ‬
‫خدا کی فسم ان دوتوں کا خدا ضرف انک اور نکیاہے اس کا کوئی سرنک بہیں وہ زمبیوں اور اسماتوں کا رب ہے‬
‫پیان حھوٹ تول رہا ہے خدا اس یر لعیت کر ے اس نے خدا کو حھونا کر کے بیش کیا اور اس کی عطمت کو حقیر‪،‬‬
‫سمجھا ہے ۔(‪)۵۳‬‬
‫ٓ‬
‫‪ :‬کسی نے ا پ تے اسیاد کے سابھ امام ضادق ؑسے رواپت کی ہے کہ اپ نے اس فول یروردگار‬

‫ہ‬ ‫ُ‬
‫ہ ُ غ ُک ِّ ہ پِیْ‬ ‫ُ‬ ‫ھ ْ ُ ب ِّب ُیک ْ غ ْ ہ ُ لستطِ ْ‬
‫ل ا م لی من تیز ل ا ین ٭ تیز ل لی ل ا قاک ا مّ ‘‘۔(‪’’ )۵۴‬‬

‫ٓ‬
‫کیا ہم اپ کو پیابیں کہ سیاطین کس یر نازل ہو نے ہیں ‪،‬وہ ہر حھونے اور ند کردار یر نازل ہو نے ہیں ‪،‬کے‬
‫‪ :‬نارے میں فرمانا‬

‫‪ :‬کہ وہ (حھونے وند کردار )لوگ ‪،‬سات ہیں‬

‫مغیرہ ین سعید‪،‬پیان ‪،‬ضاند ‪،‬حمزہ ین عمار زپیدی‪،‬خارث سامی‪،‬عیدہللا ین عمروین خارث‪،‬اتواالحطاب۔ (‪)۵۵‬‬
‫کسی نے حمدویہ سے رواپت کی ہے ‪،‬وہ کہ تے ہیں کہ مجھ سے بعقوب نے ‪،‬ابہوں نے این ائی عمیر سے‪ ،‬ابہوں‬
‫ٓ‬
‫نے عید الصمد ین بسیر سے ‪،‬ابہوں نے مضارف سے رواپت کی ہے ‪،‬چب کوقہ سے کجھ لوگ انے تو میں نے خا کر‬
‫ٓ‬
‫امام ضادق ؑکو ان لوگوں کے امد کی چیر دی ۔‬

‫ٓ‬
‫اپ فورا شجدے میں خلے گ تے اور زمین سے ا پ تے اعضا ء ح تکا کر رونے لگے ‪،‬اور ابگل یوں سے ا پ تے جہرہ کو ڈھاپپ‬
‫کر فرمارہے بھے ‪،‬بہیں نلکہ میں ہللا کا پیدہ اس کا ذلیل و بشت یرین پیدہ ہو ں اور اس کی نکرار کر نے خار ہے بھے‬
‫ٓ‬ ‫ٓ‬ ‫ٓ‬
‫چب اپ نے سر اب ھانا تو ابسوؤں کا انک سیالب ب ھا جو انکھوں سے خل کر ربش میارک سے بہہ رہا ب ھا ‪،‬میں اس‬
‫‪ :‬چیر د پ تے یر بہاپت سرمیدہ ب ھا ‪،‬میں نے عرض کی‬

‫ٓ‬ ‫ٓ‬
‫ناین رسول ہللا ؐ !میری خان اپ یر قدا ہو ‪،‬اپ کو کیا ہوا ‪،‬اور وہ کو ن ہیں ؟‬
‫ٓ‬
‫اپ نے فرمانا ‪:‬مضادف !عیسی کے نارے میں بضاری جو کجھ کہہ رہے ب ھے اگر اس کے سیب وہ خاموسی‬
‫اجبیار کر لب تے تو ان کا جق ب ھا کہ اپنی سماغت گ یوا د پ تےاوربضارت کھو د پ تے ‪،‬اتو الحطاب نے جو کجھ میرے‬
‫نارے میں کہا اگر اس کے سیب سکوت کر لوں اور اپنی سماغت وبضارت سے حسم توسی کر لوں تو یہ میرا جق‬
‫ہے۔(‪)۵۶‬‬
‫سنخ کلبنی نے سدیر سے رواپت کی ہے کہ ‪،‬میں نے حصرت اما م ضادق ؑکی خدمت میں عرض کی کہ انک گروہ ہے‬
‫ٓ‬ ‫ٓ‬
‫‪ :‬جو اس نات کا عقیدہ رکھیاہے کہ اپ ہی خدا ہیں ‪،‬اور اس کے پ یوت میں اس اپت‬

‫ھو الذی فی السماء الہ وفی اال رض الہ (‘‘‪)۵۷‬کو ہمارے سا م تے نالوت کر نے ہیں ۔’’‬
‫ٓ‬
‫اپ ؑنے فرمانا ‪:‬سدیر !میری سماغت وبضارت ‪،‬گوست وتوست اور رواں رواں ان لوگوں سے تیزا ر ہے اور خدا‬
‫ٓ‬
‫ب ھی ان سے تیزار ہے ‪،‬وہ لوگ میرے اور میرے اناء اخداد کے دین یر بہیں ہیں خدا کی فسم روز محسر خدا ان‬
‫لوگوں کو ہمارے سابھ محسور بہیں کر ے گا مگر یہ کہ وہ لوگ عصب وغذاب الہی کے سکار ہو ں گے ۔(‪)۵۸‬‬

‫‪ :‬روای کہیا ہے کہ میں نے عرض کی‬

‫ٓ‬ ‫ٓ‬
‫اے فرزند رسول خدا ؐ !انک گروہ ابسا ہے جو اس نات کا مع تقد ہے کہ اپ رسولوں میں سے ہیں اور اس اپت کی‬
‫‪ :‬نالوت کر نے ہیں‬

‫ِّ ْ ب ْ مُ ْ غ ِلیْ‬ ‫ْ‬ ‫ْ ُ‬ ‫ِّ‬


‫ہ‬
‫ل‬ ‫ْ‬ ‫ُس ُ ُ ُ‬
‫’’ ٓنا ب ھا الر ل ک‬
‫ت وا عملو ا ضا ِلجا ٭ اِ ئی ئِما ع لون م‘‘۔’’‬
‫بی ِ‬ ‫ط‬ ‫ا‬ ‫ن‬‫م‬‫ِ‬ ‫ا‬ ‫و‬ ‫ل‬

‫اے میرے رسولو !ناکیزہ غذابیں کھاؤ اور پیک اعمال اتجام دو کہ میں ئمہارے پیک اعمال سے جوب نا چیر ہو‬
‫ں(‘‘‪)۵۹‬‬
‫ٓ‬
‫اپ نے فرمانا ‪:‬اے سدیر !میری سماغت وبضارت ‪،‬گوست وتوست اورجون ان لوگوں سے اظہار یرات کرنے‬
‫ٓ‬
‫ہیں یہ لوگ میرے اور میرے اناء اخداد کے دین یر بہیں خدا کی فسم روز محسر خدا ان لوگوں کو ہمارے سابھ محسور‬
‫بہیں کر ے گا مگر یہ کہ وہ لوگ غذاب وعصب الہی کے سکار ہو ں گے ۔‬
‫ٓ‬
‫روای کہیا ہے ‪،‬میں نے عرض کی ‪:‬فرزند رسول خدا ب ھر اپ کیا ہیں ؟‬
‫ٓ‬
‫اپ نے فرمانا ‪:‬غلم الہی کے حزایہ دار ‪،‬احکام الہی کے یرحمان اور معصوم فو م ہیں ‪،‬ہللا نے ہماری اطاغت کا‬
‫ٓ‬
‫خکم دنا ہے ‪،‬اور ہماری نافرمائی سے م تع کیا ہے ‪،‬ہم زمین یر بس تے والے اور اسمان کے ر ہ تے والوں کے ل تے ححت‬
‫کامل ہیں ۔(‪)۶۰‬‬

‫مغیرہ ین سعید غلو کرنے والے گروہ کا انک فرد ب ھا جو شخر وخادو کے ذربعہ سادہ لوح اور غام قکر کے لوگوں کو‬
‫ٓ‬ ‫ٓ‬
‫اپنی طرف خذب کرنا ب ھا ب ھر ان لوگوں کے ل تے ائمہ اہل پ ی ؑت کے جوالے سے غلو کو اراسنہ کر د پیا ب ھا ۔‬

‫امام ضادق ؑنے اس غالی شحص کی حق تقت ا پ تے اصجاب کے سا م تے واصح کر دی ۔ انک دن ا پ تے اصجاب کو‬
‫‪ :‬مجاطب کر کے فرمانا‬

‫خدا مغیرہ ین سعید یر لعیت کر ے اور اس بہودیہ یر لعیت کر ے حس سے وہ مجیلف فسم کے خادو ‪،‬تونے اور‬
‫کرپب سیکھیاب ھا ‪،‬مغیرہ نے ہماری طرف حھوئی ناتوں کو میسوب کیا ہے ‪،‬حس کے سیب خدا نے اس سے بعمت‬
‫ائمان کو لے لیا۔‬
‫انک گروہ نے ہم یرحھونا الزام لگانا تو خدا نے ان کو نلوار کا مزہ خکھانا ۔ خدا کی فسم ہم کجھ بہیں ضرف ہللا کے‬
‫پیدے ہیں ۔ اس نے ہم کو خلق کیا اور اپنجاب کیا ہم کسی کے قاندہ اور بقضان یر قادر بہیں ہیں اگر کجھ ہے تو‬
‫مس‬
‫رحمت الہی ہے اگرکوئی نحق غذاب ہے تو اپنی غلظ یو ں کے سیب ہو گا ۔‬

‫خدا کی فسم !خدا یر ہماری کوئی ححت بہیں ‪،‬ہم مرنے والے ہیں‪ ،‬قیروں میں ر ہ تے والے ‪،‬محسو ر ک تے خانے والے‬
‫وابس نالنے خانے والے ‪،‬روکے خانے والے اور سوال ک تے خانے والے ہیں ۔‪،‬‬

‫ان کو کیا ہو گیا ہے خدا ان یر لعیت کر ے ‪،‬ابہوں نے خدا کو اذ پت دی اور رسول اکرم ﷺ کو قیر میں اذ پت دی‬
‫اور امیر الموم نین وقاطمہ زہرا ‪،‬حسن‪،‬حسین ین غلی کو اذ پت دی ہے۔‬
‫ٓ‬
‫اج کل ئمہارے درمیان میں ہوں جو رسول اکرم کا گوست توست ہوں ‪،‬لیکن راتوں کو چب کی ھی بسیر اسیراچت یر‬
‫خانا ہو ں تو جوف وہراس کے غالم میں سونا ہو ں ‪،‬وہ لوگ جین وسکون کے سابھ جواب حرگوش کے مزے لب تے‬
‫ہیں اور میں جوف وہراس کی زندگی بسر کر رہا ہوں ۔‬

‫میں دہشت وحیل کے درم یان لرزہ یراندام ہو ں ‪،‬میں ہللا کی پیاہ مانگیا ہوں جو کجھ میرے نارے میں پنی اسد‬
‫کے غالم احرع یراد اوراتوالحطاب نے کہا ‪:‬خدا اس یر لعیت کر ے ‪،‬خدا کی فسم اگر وہ لوگ ہمار ا امنجان لب تے اور‬
‫ٓ‬
‫ہم کو اس کا خکم د پ تے تو واچب ہے کہ اس کو ق یول یہ کریں ‪،‬احر ان لوگوں کو کیا ہو گیا کہ وہ لوگ ہم کو خابف‬
‫وہراساں نا رہے ہیں ؟‬
‫ہم ان کے خالف ہللا کی مدد خا ہ تے ہیں اور ان سے خدا کی پیاہ ما نگ تے ہیں ۔ میں یم سب کو گواہ پیا کر کہیا ہوں کہ‬
‫میں فرزند رسول ؐ خدا ہو ں اگر ہم نےآپ ﷺ کی اطاغت کی تو ہللا ہم یر رحمت نازل کرے اور اگر آپ ﷺ کی‬
‫نافرمائی کی تو ہم یر سدند غذاب نازل کر ے ۔(‪)۶۱‬‬
‫ب‬ ‫ؑ‬
‫امام ضادق نے غالۃ کی خاپب سے دی گنی ساری بسبیوں کی بفی کی ہے ‪ ،‬میال غلم ع یب خلقت فسیم رزق وغیرہ‬
‫ٓ‬ ‫ؑ‬
‫۔ ائی بصیر سے رواپت ہے کہ میں نے امام ضادق سے عرض کی ‪،‬نا ین رسول ہللا ﷺ !وہ لوگ اپ کے نارے‬
‫میں کہ تے ہیں ۔‬
‫ٓ‬ ‫ٓ‬
‫اپ نے فرمانا ‪:‬کیا کہ تے ہیں ؟ میں نے عرض کی کہ وہ لوگ کہ تے ہیں کہ اپ نارش کے فظرات ‪،‬سیاروں کی بغداد‬
‫درح یوں کے پ یوں ‪،‬سمیدر کے وزن ‪،‬ذرات زمین کا غلم رکھ تے ہیں ۔‪،‬‬
‫ٓ‬
‫اپ نے فرمانا ‪:‬سنجان ہللا !خدا کی فسم خدا کے غالوہ کوئی ب ھی ان کا غلم بہیں رکھیا ۔‬
‫ب‬ ‫ٓ‬ ‫ٓ‬ ‫ٓ‬
‫اپ سے کہا گیا کہ قالں شحص ‪،‬اپ کے نارے میں کہیا ہے کہ اپ پیدوں کے رزق فسیم کر نے ہیں ۔‬
‫ٓ‬
‫اپ نے فرمانا ‪:‬ہم سب کا رزق ضر ف خدا کے ہابھو ں میں ہے مجھ کو ا پ تے اہل وعیال کے ل تے کھانے کی‬
‫ضرورت یڑ ی تو میں کسمکش میں مبیال ہو ا‪ ،‬میں نے سوچ تجار کے ذربعہ ان کی روزی فراہم کی اس وقت میں‬
‫م‬
‫طمین ہو ا ۔‬

‫زرارہ سے رواپت ہے کہ میں نے امام ضادق ؑسے عرض کی کہ عید ہللا ین سیا کے فرزندوں میں سے انک بقوبض‬
‫! کا قانل ہے‬
‫ٓ‬
‫! اپ نے فرمانا ‪:‬بقوبض کا قانل ہے‬
‫ٓ‬
‫اپ نے فرمانا ‪:‬بقو بض سے کیا مراد ہے ؟‬

‫میں نے کہا ‪:‬کہ وہ لوگ کہ تے ہیں کہ خدا نے دمحم ؐو غلی ؑ کو خلق کیا اس کے بغد سارے امور ان کو بقوبض (جوالے‬
‫ب‬
‫کر د پ تے لہذا اب بہی لوگ رزق فسیم کر نے ہیں اور موت وحیات کے مالک ہیں ۔)‬
‫ٓ‬ ‫ٓ‬
‫‪ :‬اپ نے فرمانا ‪:‬کہ وہ دسمن خدا حھوٹ تولیا ہے ‪،‬چب یم اس کے ناس خانا تو اس اپت کی نالوت کرنا‬
‫ُ ُ ِّ ْ ہ ُ ْ ُ ْ‬ ‫ْ ُ غل ْ ْ ُ‬ ‫ْ حغ ُ ْ ُ ٓ خ ل ُ ْ ْ‬
‫ّ‬ ‫ل‬ ‫س‬ ‫ک‬ ‫لِ‬ ‫ق‬ ‫ِ‬
‫ھ‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫ج‬ ‫ل‬
‫ام لو ا َّللہِ سر کا ئ قو ا کجل ِقہ فیسا یہ ا ق م ِل اَّللہُ خا ق ل نئ و ھو الوا ِخد ا قھا ر(‘‘‪’’ )۶۲‬‬

‫نا ان لوگوں نے ہللا کے ل تے ا ب سے سرنک پیانے ہیں ح نہوں نے اس کی طرح کاپیات خلق کی ہے اور ان یر‬
‫خلقت مسینہ ہو گنی ہے کہہ دتج تے کہ ہللا ہی ہر سی کا خالق ہے وہی نکیا اور سب یر غالب ہے ‘‘۔‬

‫میں وابس گیا اور جو کجھ امام ؑنے فرمانا ب ھا وہ پ تغام سیا دنا تو گونا وہ پی ھر کی طرح ساکت ہو گیا نا نالکل گوبگا ہو گیا۔‬
‫ؑ‬
‫‪ :‬مقضل روای ہیں کہ امام ضادق نے م سے اتوحطاب کے اصجاب اور ال ۃ کے جوالے سے فرمانا‬
‫غ‬ ‫ہ‬

‫اے مقضل !ان کے سابھ بششت ویرخاست یہ کرو ان کے سابھ کھانا ببیا یہ رکھو‪،‬ان سے میل جول یہ رکھو‪،‬یہ‬
‫ان کے وراث پ یو اوریہ ان کو اپیا وراث پیاؤ۔(‪)۶۳‬‬
‫………………………………‬

‫جوالہ خات‬
‫ٓ‬
‫۔الصجاح ‪:‬ج ‪،۴‬ص‪۲۴۴۸‬۔‪،۲۴۴۹‬ناج العروس ‪،‬ج‪،۱۰‬ص‪۲۶۹‬۔‪۲۷۰‬مفردات الفران‪:‬ج‪،۲‬ص‪۱۷۶۳‬‬
‫ٓ‬
‫۔ال تفسیر الکثیر ‪،‬ج‪،۱۲‬ص‪،۶۲‬لسان العرب ‪،‬ج‪،۷‬ص‪،۳۶۸‬قیروز انادی ‪،‬قاموس المجتط ‪،‬ج‪۲۲‬‬

‫۔طیرسی ‪،‬مجمع البیان ‪،‬ج‪،۲‬ص‪۳۲۳۰‬‬

‫۔اتو الحسن اصقہائی ‪،‬ضراط النجاۃ ‪،‬ج ‪،۱‬ص‪،۷۷‬حمبنی ‪،‬تخریر الوسیلہ ‪،‬ج‪،۱،‬ص‪،۱۱۸‬حعفر سنجائی ‪،‬کلیات فی غلم‪۴‬‬
‫الرخال ‪،‬ص‪۴۰۹‬۔‬
‫ٓ‬
‫۔سورہ الیساء‪،‬اپت‪۵۱۷۱‬‬
‫ٓ‬
‫۔طیری ‪،‬خامع البیان ‪،‬ج ‪،۶‬ص ‪۲۴‬۔‪ ۲۵‬سنخ طوسی ‪،‬ال نبیان ج‪،۳‬ص‪۳۹۹‬۔‪۴۰۳‬این کثیر ‪،‬بفسیر الفران‪۶‬‬
‫ل‬
‫ا عظیم‪ ،‬ج‪،۱،‬ص‪۵۸۹‬۔‪ ،۵۹۰‬اتو حیان النخر المجتط ‪،‬ج‪ ،۳‬ص‪۴۰۰،۴۰۲ ،‬‬

‫۔طیرسی ‪،‬مجمع البیان ‪،‬ج‪،۲‬ص‪۷۱۴۴‬‬

‫۔اتو الق یوح رازی بفسیر سنخ اتو الق یواح رازی ‪:‬ج‪،۴‬ص‪۷۷‬۔‪،۷۹‬طیرسی ‪،‬مجمع البیان ‪،‬ج‪،۲‬ص‪۸۱۴۴‬‬

‫۔فرطنی ‪،‬الجامع‪،‬ج‪،۶‬ص‪،۲۱‬طیرسی ‪،‬مجمع البیان ج‪،۲‬ص‪۹۱۴۴‬‬

‫۔اتو حیان ‪،‬النخر المجتط ‪،‬ج‪،۳‬ص‪،۴۰۰،۴۰۲‬بفسیر سنخ اتو الق یوح رازی ۔ج‪۴،‬ص‪۷۷‬۔‪۱۰۷۹‬‬
‫ٓ ل‬
‫۔این کثیر‪،‬بفسیر الفران ا عظیم ‪،‬ج‪،۱،‬ص‪۵۸۹‬۔‪۱۱۵۹۰‬‬
‫۔سورہ ماندہ؍‪۱۲۷۷‬‬
‫ٓ ل‬
‫‪،‬۔این کثیربفسیرالفران ا عظیم ‪،‬ج‪،۲‬ص‪،۸۲‬طیری خامع البیان ‪:‬ج ‪،۶‬ص‪،۲۰۴‬فرطنی الجامع ‪:‬ج‪۱۳۶‬‬
‫ص‪،۲۵۳‬کاسائی ‪،‬م نہج الضادفین ‪،‬ج‪،۳‬ص‪۲۸۸‬‬

‫۔سورہ تویہ ؍‪۱۴۳۰‬‬

‫۔سورہ تویہ ؍‪۱۵۳۰‬‬

‫۔سورہ ماند ہ ؍‪۱۶۷۲‬‬

‫۔صجنح النجاری ‪،‬ناب المیاقب‪۱۷‬‬

‫۔تجار ‪:‬ج ‪،۲۵‬ص‪،۲۶۲‬الد رالمبیور ‪:‬ج‪،۲‬ص‪۴۶،۴۷‬مجمع البیان‪:‬ج ‪،۱‬ص‪۱۸۴۶۶‬‬

‫۔تجار ج‪،۲۵،‬ص‪۱۹۲۶۵‬‬

‫۔تجار ج ‪،۲۵‬ص‪۲۶۸‬۔‪،۲۶۹‬حمیری فرب االسیاد ‪،‬ص‪،۳۱‬ضدوق ‪،‬حضال ‪،‬ج‪۱،‬ص‪۲۰۶۳‬‬

‫۔تجا ر اال توار‪،‬ج‪،۲۵‬ص‪۲۱۳۴۶‬‬

‫۔اع تقادات ۔ص‪۲۲۷۱‬‬


‫ب‬
‫۔ صجنح اال ع تقاد ‪،‬ص‪۲۳۱۰۹‬‬

‫۔اتوار الملکوت ‪:‬ص‪۲۴۲۵۲‬‬

‫۔المغثیر ‪،‬ج‪،۱،‬ص‪۲۵۹۸‬‬
‫۔مسبید الستعہ ‪،‬ج‪،۱،‬ص‪۲۶۲۰۴‬‬

‫۔مسبید الستعہ ‪،‬ج‪،۱،‬ص‪۲۷۲۰۴‬‬

‫۔مصیا ح الققنہ‪:‬ج‪،۹‬ص‪۲۸۵۶۸‬‬

‫۔تخریر الوسیلہ ج‪،۱‬ص‪۲۹۱۱۸‬‬

‫۔رخال کسی ‪،‬ج‪،۱،‬ص‪ ۲۲۳‬سمارہ ‪۱۷۰۰‬؛رخا ل طوسی ‪،‬ص‪،۵۱‬رخال این داود ‪،‬ص‪۳۰۲۵۴‬‬

‫۔تجار ‪،‬ج‪،۲۵‬ص‪۲۶۶‬۔‪۲۶۵‬این ساذان ‪،‬ابضاح دقاین ال یواصب ‪،‬ص‪۳۱۳۳‬‬


‫ٓ‬
‫۔تجار ‪،‬ج‪،۲۵،‬ص‪،۲۸۵‬میاقب این شہر اسوب ‪،‬ج‪،‬ا‪،‬ص‪۳۲۲۶۴‬‬
‫ٓ‬
‫۔امالی سنخ طوسی ‪،‬ص‪،۶۵۴‬تجار ج ‪،۲۵‬ص‪،۲۶۶‬میاقب این شہر اسوب ‪،‬ج‪،۱،‬ص‪۳۳۲۶۳‬‬

‫۔تجار ‪،‬ج‪،۲۵،‬ص‪،۲۷۰،‬حضال ‪،‬ج‪،۲‬ص‪۳۴۶۱۴‬‬

‫۔اضول کافی ‪،‬ج‪،۱،‬ص‪۳۵۸۹‬‬

‫۔الکامل ‪:‬ج ‪،۳‬ص‪، ۱۵۴‬بہذپب نارتخ این عساکر ‪،‬ج‪،۷‬ص‪۴۲۸‬۔نارتخ طیری ۔ج‪،۲‬ص‪۳۶۶۴۸‬‬

‫۔رخال کسی ‪:‬ج‪،۱‬ص‪۳۲۳‬۔تجار ج‪،۲۵‬ص‪،۲۸۶‬قاموس الرخال ج‪،۵،‬ص‪۳۷۴۶۱‬‬

‫۔رخا ل کسی ‪:‬ج‪،۱‬ص‪،۳۲۵‬سرح بہج الیالغہ (خدندی )ج ‪،۵‬ص‪۵،‬الوافی ج ‪،۲‬اتواب الجدود ‪،‬ص‪۳۸۷۰‬‬
‫ٓ‬
‫۔تجار ج ‪،۲۵‬ص‪، ۲۸۵‬مس یدرک الوسانل ‪:‬ج ‪ ،۳‬ص‪،۳۴۳‬میاقب شہرا سوب ‪،‬ج‪،۱‬ص‪۳۹۲۶۵‬‬
‫می‬
‫۔رخال کسی ‪:‬ج ‪،۱‬ص‪،۳۳۶‬تجار ج‪،۲۵‬ص‪ ،۲۸۳‬ھج المقال ص‪۴۰۳۵۵‬‬
‫۔تجار ‪،‬ج‪،۲۵،‬ص‪۳۱۸‬۔‪،۳۱۹‬رخال کسی ج ‪،۲‬ص‪۸۱۰‬۔‪،۸۱۱‬قاموس الرخال ج‪،۸‬ص‪۴۱۴۰۱‬‬

‫۔االبساب ج‪،۵‬ص‪،۱۶۱‬الکنی واال لقاب ج‪،۱‬ص‪۴۲۶۴‬‬

‫۔الملل وتجل ‪:‬ج ‪،۱،‬ص‪،۱۳۶،۱۳۷،‬الفرتق بین الفرق ‪،‬ص‪۱۵۰‬۔م نہاج الشنۃ ‪،‬ج‪،۱،‬ص‪۴۳۲۳۹‬‬

‫۔فرق الستعہ ص‪۶۹،۱۰۵‬۔مقاالت االسالم نین ج‪،۱،‬ص‪،۷۷‬الفرق الم تفرقہ ص‪۴۴۴۲‬‬

‫۔المقاالت والفرق ‪،‬ص‪۸۱‬۔‪ ۸۲‬فرق الستعہ ‪،‬ص‪۴۵۱۰۵ ،۱۰۳‬‬

‫۔مقیاس الھدایۃ ص‪،۸۹‬رخال کسی ج‪،۲‬ص‪،۵۹۰‬تجار ج‪،۲۵،‬ص‪۴۶۲۷۱،۲۷۰‬‬

‫۔ االبساب ج‪،۲‬ص‪۳۸۶،۳۸۱‬؛قاموس الرخال ج‪،۲‬ص‪۴۶‬۔‪۴۷۲۴۷‬‬

‫۔الفرق االسالمنہ ص‪۴۸۳۵‬‬

‫۔فرق الستعہ ص‪،۸۵‬الملل والنجل ج‪،۱،‬ص‪ ۱۱۴‬قاموس الرخال ‪،‬ج‪،۲‬ص‪۴۹۲۴۷‬‬

‫۔الکامل ‪:‬ج ‪،۵‬ص‪،۲۰۸‬المقاالت والفرق ‪،‬ص‪،۳۳‬فرق الستعہ ص‪۵۰۵۰‬‬

‫۔الکافی ‪،‬ج‪،۸،‬ص‪۵۱۲۲۶‬‬

‫۔سورہ زحرف ؍‪۵۲۸۴‬‬

‫۔رخال کسی ‪،‬ج‪،۴،‬ص‪۵۳۵۹۲،‬‬


‫ٓ‬
‫۔سوریہ سعراء اپت ‪۵۴۲۲۲،۲۲۳‬‬

‫۔اضول کافی ‪،‬ج‪،۱،‬ص‪۵۵۲۶۹‬‬


‫۔رخال کسی ‪،‬ج‪،۴،‬ص‪۵۶۵۸۸‬‬
‫ٓ‬
‫۔ ‪،‬سوریہ زحرف ‪،‬اپت‪۵۷۸۲‬‬

‫۔مقیاس الہدایۃ ‪،‬ص‪،۸۹‬رخال کسی ‪،‬ج‪،۲‬ص‪۵۹۴‬تجار ج‪،۲۵‬ص‪۵۸۲۹۸‬‬


‫ٓ‬
‫۔سورہ موم یون ‪،‬اپت ‪۵۹۵۱‬‬

‫۔اضول کافی ‪،‬ج‪،۱،‬ص‪۶۰۲۶۹‬‬

‫۔رخال کسی ‪،‬ج‪،۲‬ص‪،۴۹۱،۴۹۲‬تجار االتوار ‪،‬ج‪،۲۵‬ص‪۲۸۹‬۔‪۶۱۲۹۰‬‬


‫ٓ‬
‫۔سوریہ رغد‪،‬اپت‪۶۲۱۶‬‬

‫۔رخال کسی ‪،‬ج‪،۲‬ص‪،۵۸۶‬تجار‪،‬ج‪،۲۵‬ص‪،۲۹۶‬پ تق تع المقال ‪،‬ج‪،۳‬ناب مقا نل ‪،‬ص‪۶۳۲۴۴‬‬

‫٭٭٭٭٭٭‬

‫مراحع ومضادر‬

‫۔این ساذان ‪،‬دمحم ین احمد(تویں ضدی )ابضاح دقاین ال یواصب والمیاقب المایۃ النحف مکینۃ الجیدریہ‪۱‬‬
‫ٓ‬
‫۔این شہر اسوب ‪،‬دمحم ین غلی (م‪)۵۸۸،‬المیاقب‪،‬فم ‪،‬موسشہ ابیسارات غالقہ‪۲‬‬

‫۔این عساکر ‪،‬غلی ین حسن (م‪)۵۷۱،‬نارتخ مدپنہ دمسق ‪،‬دار الیسیر‪۳‬‬


‫ٓ ل‬
‫۔این کثیر‪،‬اسماعیل ین عمر (ما۔‪۷۷۴‬ھ)بفسیر الفران ا عظیم ‪،‬تیروت‪،‬دارلقکر‪۱۹۷۰،‬ء‪۴‬‬

‫۔این م تظور ‪،‬دمحم ین مکرم (م۔‪۷۱۱‬ھ)لسان العرب ‪،‬فم ‪،‬بسر ادب الحوزہ ‪۱۴۰۵،‬ہخری‪۵‬‬
‫۔اتوحیان ‪،‬دمحم ین توسف (م۔‪)۷۵۴‬بفسیر النخر المجتط ‪۱۴۰۳،‬ہخری ۔‪۱۹۸۳‬ء تیروت دارلقکر‪۶‬‬
‫ٓ‬
‫۔اسیر انادی ‪،‬دمحم ین غلی (م‪)۱۰۳۸‬بہج المقال فی تحق یق اجوال الرخال ‪،‬بغل یق‪۷‬‬

‫۔دمحم نافر ین دمحم اکمل ‪،‬مظ تعہ دمحم حسین ظہرائی ‪۱۳۰۰،‬ہخری‪۸‬‬
‫غ‬ ‫غ‬ ‫ب‬ ‫ب‬
‫ی‬ ‫ہ‬ ‫ل‬ ‫ل‬ ‫ج‬‫ص‬
‫۔اسعری سغد ین عیدہللا ‪(،‬م‪)۳۰۱،‬المقاالت والفرق ‪ ،‬نح و ق دمحم جواد م کور مرکز ابیسارات می وفر گی‪۹‬‬
‫س‬ ‫ی‬

‫) ہخری بیسری نار اساغت ‪۳۱۶۱‬‬


‫ب‬
‫۔اصقہائی اتو الحسن (‪)۱۳۲۵‬ضراط النجاۃ ‪،‬خاسنہ ایراہیم حسبنی اصطھیانائی نح اتوا القا م سراقت ‪،‬بہران خاپ‪۱۰‬‬
‫س‬ ‫ج‬‫ص‬

‫خایہ اسالمنہ ‪۱۳۷۷‬ء ہخری اساغت دہم‬

‫۔تجاری ‪،‬دمحم ین اسماعیل (م۔‪)۲۵۶‬صجنح النجاری سرح وتحق یق سنخ قاسم اسمای الرقاعی ‪،‬تیروت ‪،‬دارالقلم‪۱۱‬‬
‫ل تقہ االولی ‪۱۹۸۷‬ء‬

‫۔بسیری ‪ ،‬دمحم بفی‪،‬قاموس الرخال ‪،‬بہران مرکز بسر الکیاب‪ ۱۳۸۲‬ہخری‪۱۲‬‬

‫۔جوہری ‪،‬اسماعیل ین حماد (م‪) ۳۹۳‬الصجاح ناج اللعۃ وصجاح العرپنۃ ابیسارات امیری ‪۱۳۶۸،‬ش‪۱۳‬‬
‫اساغت اول‪،‬‬

‫۔حمیری عیدہللا ین حعفر (بیسری ضدی )فرب االسیاد بہران مکینۃ ببیوی الجدپنہ‪۱۴‬‬

‫۔حمبنی ‪،‬روح ہللا (م۔‪۱۴۱۰‬ہخری )تخریر الوسیلہ ‪،‬تیروت ‪،‬داراالتوار ‪ ۱۴۰۳،‬ہخری ‪۱۹۸۲‬ء‪۱۵‬‬

‫رازی فخرالدین (م۔‪)۶۰۶‬ال تفسیر الکثیر‬


‫۔زپیدی واسطی ‪،‬دمحم مربضی (م‪)۱۲۰۵‬ناج العروس من جواہر القاموس ‪،‬تیروت ‪،‬دامکینہ الجیاۃ ‪ ۱۳۰۶،‬اساغت‪۱۶‬‬
‫اول‬

‫۔سنجائی ‪،‬حعفر کلیات فی غلم الرخال ‪،‬فم مرکز مدیرپت جوزہ غلمنہ فم ‪ ۱۴۰۸‬ہخری اساغت دوم‪۱۷‬‬
‫ٓ‬
‫۔سمغائی ‪،‬عیدالکریم ین دمحم (م۔‪)۵۶۲‬االبساب ‪،‬حیدر اناددکن‪،‬مجلس دایرۃ المغارف‪۱۸‬‬
‫لع ل‬
‫۔سیوظی ‪،‬خالل الدین (م‪)۹۱۱،‬الدارالمبیور فی ال تفسیر نائما تور فم ‪،‬مکینہ ہللا ا طمی ا نحفی ‪ ۱۴۰۴‬ہخری‪۱۹‬‬

‫۔شہرسیائی ‪،‬دمحم ین عید الکریم (م‪)۵۴۸‬الملل والنجل ‪،‬التیزنک ‪،‬اتوھا راس وتیز‪۱۹۲۳‬ء‪۲۰‬‬
‫غ‬ ‫ب‬ ‫ب‬
‫ل‬ ‫ل‬ ‫س‬ ‫ف‬ ‫ع‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫ج‬‫ص‬
‫‪،‬۔ضدوق ‪،‬دمحم ین غلی (م‪)۳۸۱‬الحضال ‪ ،‬نح و ق لی اکیر قاری ‪ ،‬م حماغۃ المدر ین فی الحوزہ ا منہ‪۲۱‬‬
‫غ‬ ‫غ‬

‫ہخری ۔ ‪۱۴۰۳‬‬
‫ٓ‬
‫۔طیاطیائی ‪،‬دمحم حسین (م‪) ۱۴۰۲‬المیزان فی بفسیر الفران‪،‬بہران دارالکیب االسالمنہ ‪۱۳۸۹‬ہخری دوسری‪۲۲‬‬
‫اساغت‬
‫ل‬ ‫لع‬ ‫ٓ‬ ‫ٓ‬
‫۔طیرسی ‪،‬فضل ین حسن (م ‪) ۵۴۸‬مجمع البیان فی بفسیر الفران‪،‬فم ‪،‬مکینہ ایۃ ہللا ا طمی المرعسی ا نحفی‪۲۴‬‬
‫ہخری ‪۱۴۰۳‬‬
‫ٓ‬
‫۔طیری ‪،‬دمحم ین حر یر(م‪) ۳۱۰‬خامع البیان فی بفسیر الفران ‪،‬تیروت ‪،‬دارا المعرقہ ‪۱۳۹۸‬ھ‪۲۵‬‬
‫ح ب‬
‫م‬ ‫ج‬‫ص‬
‫۔طوسی ‪،‬دمحم ین حسن (م‪)۴۶۰‬ال نبیان ‪،‬ت ق یق و نح احمد جب یب ق تصر غا لی ‪،‬تیروت ‪۱۹۷۸‬ء بیسری اساغت‪۲۶‬‬
‫ٓ‬
‫۔قیروز انادی ‪،‬دمحم ین بعقو ب (م‪) ۸۱۷‬القاموس المجتط ‪،‬تیروت دارالجلیل‪۲۷‬‬
‫ٓ‬
‫۔فرطنی ‪،‬دمحم ین احمد (م‪)۶۷۱‬الجامع ال حکام الفران ‪،‬دار الکیاب العرئی ‪۱۳۸۷‬ھ ۔‪ ۱۹۶۷‬ء بیسری اساغت‪۲۸‬‬
‫۔فمی ‪،‬عیاس (م‪) ۱۳۱۹‬الکنی واالبغاب ‪،‬تحف میسورات مظ تعہ حیدریہ ‪،۱۳۸۹،‬ہخری ‪۱۹۴۹‬ء‪۲۹‬‬
‫ب‬
‫۔کلبنی ‪،‬دمحم ین بعقوب (م‪)۳۲۹‬الکافی ‪ ،‬نح ‪ ،‬ق لی اکیر قاری ‪،‬دارا کیب اال المنہ ‪ ،‬یسری اساغت‪۳۰‬‬
‫ب‬ ‫س‬ ‫ل‬ ‫ع‬ ‫غ‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫غ‬ ‫ب‬ ‫ج‬‫ص‬

‫۔میرد دمحم ین یزند (م‪) ۲۸۵‬الکامل بغل یق ‪،‬دمحم اتو القضل ایراہیم فجالہ مکینہ بہضۃ مصر ومظ تعی ھا‪۳۱‬‬
‫ٓ‬
‫۔مجلسی دمحم نافر (م۔‪ )۱۱۱۱‬تجار االتوار الجامعۃ لدرا اال حیار ائمۃ االظہار ‪،‬تیروت موسشہ الوقا ‪ ۱۴۰۳‬ہخری ‪۱۹۸۳‬ء‪۳۲‬‬
‫دوسری اساغت‬
‫ب‬
‫۔کاسائی قنح ہللا (‪)۹۸۸‬م نہج الضادفین فی الزام المجالقین میدم وخاسنہ اتوالحسن مربصوی ‪ ،‬نح لی اکیر‪۳۳‬‬
‫غ‬ ‫ج‬‫ص‬

‫عقاری ابیسارات غلمنہ اسالمنہ‬

‫ز پیا یرین*‬ ‫زندگی ز پیا است شہادت‬ ‫*‬

‫*‬ ‫غاسق ِان ش ِہد شہادت‬ ‫*‬

You might also like