You are on page 1of 4

‫ترقی پس ند تحریک‬

‫‪9351‬ء میں اردو ادب میں ایک نئی تحریک نے جنم لیا اور ترقی پس ند تحریک کے یام سے مشہور ہوئی انیداءمیں اس تحریک کا پر جوش خیر مقدم ہوا۔‬

‫پس م نظر‬

‫‪1917‬ء میں روس میں انقالب کا واقعہ‪ ،‬یارتخ کا ایک بہت ہی اہم واقعہ یانت ہوا۔ اس واقعہ نے پوری دنیا پر اپرات مرنب کیے۔ دیگر ممالک کی طرح ہیدوسیان پر‬
‫بھی اس واقعہ کے گہرے اپرات پڑے اور ہیدوسیان کی آزادی کے لیے جدوجہد میں تیزی آئی۔ دوسری طرف ہیدو مسلم اجیالف میں اضافہ ہوا۔ ان جاالت اور سیاسی‬
‫کشمکش کی یدولت ماپوسی کی قضا چھانے لگی‪ ،‬جس کی نیا پر جساس پوجوان ط بقہ میں اشیراکی رجحایات فروغ یانے لگے۔ شاعر اور ادنب یالسیائی کے پرعکس لیین اور کارل‬
‫مارکس کے اپر کو قبول کرنے لگے۔ جیکہ روسی ادب کا بنیادی فلسقہ یہ بھا کہ مذہب کی جین یت اقبون کی سی ہے۔ مذہب یاطل نصور ہے۔ انسان کا سب سے پڑا مسیلہ‬
‫معاش ہے۔ اس طرح اس ادب کی رو سے سب سے پڑا مذہب انسان یت ہے اور ادب کا کام مذہب سے من بفر کر کے انسان یت میں اع بقاد نیدا کریا ہے۔ اس طرح یہ‬
‫نیے۔‬ ‫سیب‬ ‫کا‬ ‫آعاز‬ ‫کے‬ ‫تحریک‬ ‫نسید‬ ‫پرقی‬ ‫نظریات‬
‫ُ‬
‫دوسری طرف ‪1923‬ء میں جرمئی میں ہیلر کی سرکردگی میں فسطان یت نے سر ابھایا‪ ،‬جس کی وجہ سے پورے پورپ کو ایک تحران سے گزریا پڑا۔ ہیلر نے جرمئی میں‬
‫ٰ‬
‫بہذنب و تمدن کی اعلی افدار پر چملہ کیا۔ پڑے پڑے شاعروں اور ادنبوں کو گرقیار کر لیا۔ ان شعرا و ادیا میں آئن سیائن اور ارنسٹ ووکر بھی شام ل بھے۔ ہیلر کے اس‬
‫ا‬
‫افدام پر جوالئی ‪1935‬ء میں تیرس میں نعض شہرہ آفاق شخصنبوں میال روماں روالں ‪،‬یامس مان اور آیدر مالرو نے نقاقت کے تخفظ کے لیے تمام دنیا کے ادنبوں کی ایک‬
‫کانفرنس یاللی۔ اس کانفرس کا یام بھا‪:‬‬

‫‪The world congress of the writers for the defence of culture.‬‬

‫ہیدوسیان سے اگر جہ کسی پڑے ادنب نے اس کانفرس میں سرکت بہیں کی الیتہ شح اد ظہیر اور ملک راج آ نید نے ہیدوسیان کی تمانید گی کی۔ اس طرح نعد میں شحاد‬
‫ظہیر اور ملک راج آ نید نے کچھ دیگر ہیدوسیائی طلتہ کی مدد سے جو لیدن میں مقنم بھے۔ ”ا تچمن پرقی نسید مصبفین“ کی بنیاد رکھی۔ اس اتچمن کا بہال جلسہ لیدن کے‬
‫یایکیگ رنسبوران میں ہوا۔ جہاں اس اتچمن کا منشور یا اعالن مرنب کیا گیا۔ اس اجالس میں جن لوگوں نے سرکت کی ان میں شحاد ظہیر ‪،‬ملک راج آ نید‪ ،‬ڈاکیر جبوئی‬
‫گھوش اور ڈاکیر دئن مچمد یاتیر وغیرہ شامل بھے۔ اتچمن کا ضدر ملک راج آ نید کومنتخب کیا گیا۔ اس طرح اتچمن پرقی نسید مصبفین جو پرقی نسید تحریک کے یام سے مشہور‬
‫ہوئی وجود میں آئی ۔‬

‫مقاضد‬

‫پرقی نسیدتحریک نے ا نیے منشور کے ذر ن عے جن مقاضد کا نیان کیا وہ کچھ پوں ہیں‪:‬‬
‫‪ .1‬فن اور ادب کو رجعت پرسبوں کے ج بگل سے تحات دالیا اور قبون لط بقہ کو عوام کے فرنب الیا۔‬
‫‪ .2‬ادب میں بھوک‪ ،‬افالس‪ ،‬عرنت‪ ،‬سماجی نسئی اور سیاسی عالمی سے تخث کریا۔‬

‫‪ .3‬واقعیت اور جق بقت نگاری پر زور د نیا۔ نے مفضد روجان یت اور نے روح نصوف پرسئی سے پرہیز کریا۔‬

‫‪ .4‬انسی ادئی ن بقید کو رواج د نیا جو پرقی نسید اور شابنین بقک رجحایات کو فروغ دے۔‬

‫‪ .5‬ماضی کی افدار اور روایات کا ازسر پو جاپزہ لے کر صر ف ان افدار اور روانبوں کو انیایا جو صخت مید ہوں اور زیدگی کی نعمیر میں کام آشکئی ہوں۔‬
‫‪ .6‬ننمار فرسودہ روایات جو سماج و ادب کی پرقی میں رکاوٹ ہیں ان کو پرک کریا وغیرہ۔‬

‫مقبولیت‬

‫پرقی نسید تحریک کے مذکورہ یاال مقاضد سے انسا طاہر ہویا بھا جس سے کسی کو بھی اجیالف بہیں ہو شکیا بھا۔ بہی وجہ ہے کہ اس تحریک کے منشور کے م بظر عام پر آنے‬
‫ہی اس کا خیر مقدم کیا گیا۔ جیاتچہ ہیدوسیان میں سب سے بہلے مشہور ادنب اور افسایہ نگار منسی پریم جید نے اسے جوش آمدید کہا۔ عالمہ اقیال اور ڈاکیر مولوی‬
‫عیدالحق جنسے جضرات نے اس تحریک کی چمانت کی اور اس تحریک کے منشور پر دستخط کرنے والوں میں منسی پریم جید ‪،‬جوش‪ ،‬ڈاکیر عاید جسین ‪،‬نیاز قتح پوری ‪،‬فاضی‬
‫عیدالعقار ‪،‬فراق گورکھبوری ‪،‬مجبوں گورکھبوری ‪،‬علی عیاس جسنئی کے عالوہ پوجوان ط بقہ میں سے جعفری‪ ،‬جاں نیار اخیر محاز‪ ،‬جیات ہللا انضاری اور جواجہ اچمد عیاس کے یام‬
‫فایل ذکر ہیں۔‬

‫ترقی پس ند ت نقند‬
‫پرقی نسید تحریک کی ن بقید سروع میں اننہا نسیدی کا رجحان زیادہ بھا۔ اس اننہا نسیدی کے جوش میں ابھوں نے میرنقی میر سے لے کر عالب یک نعض ا چ ھے‬
‫شعراءکو صرف اس جرم کی یاداش میں یکسر فلم زد کر دیا کہ ابہوں نے ط بقائی کشمکش میں کسی طرح کا کردار ادا بہیں کیا۔ اکیر الہ آ یادی‪ ،‬جالی‪ ،‬سرسید‪،‬‬
‫ش‬
‫اقیال وغیرہ ان کے لیے یافای ِل قبول فرار یانے۔ لیکن اس انیدائی جارجیت کے نعد مجبوں گورکھبوری‪ ،‬اجنسام جسین‪ ،‬عزپز اچمد اور دیگر لچھے ہونے یافدئن نے‬
‫اشیراکیت کے یارے میں اعیدال نسیدی سے کام لنیے ہونے عضری ادب میں نئی جہات دریاقت کیں۔ بہی بہیں یلکہ ماضی کے شعراءپر نیے زاوے ے‬
‫سے روسئی ڈال کر ان کی عظمت میں اضافہ کیا۔‬
‫ابھوں نے بہلی م رنتہ مارکسی ن بقید کی انیداءکی۔ اس شلسلے میں جدلیائی‪ ،‬مادنت‪ ،‬ط بقائی کشمکش اور انقالب کو شا میے رکھ کر ادب کے مسایل پر عور کیا گیا۔‬
‫ا ا‬
‫ذیل میں ہم فردا فردا ان نقادوں کی ن بقید کا جاپزہ لیں گے۔‬

‫سند سجاد ظہیر‬

‫شحاد ظہیر پرقی نسید ن بقید ی تحریک کے یانبوں میں سے ہیں۔ ابہوں نے پرقی نسید تحریک کو نظریائی اشاس مہیا کی اور ب ھر عمدہ وکالت سے اس تحریک کی سب سے‬
‫ل‬
‫تمایاں جدمات اتحام دئں۔ ن بقید کے موضوع پر ابہوں نے یافاعدہ کوئی کیاب پو بہیں کھی۔ لیکن ان کی کیاب ”روسیائی “ پرقی نسید تحریک کی یارتخ بھی ہے اور کسی‬
‫جد یک ن بقید بھی ہے۔ شحاد ظہیر اردو کے بہلے نقاد ہیں جن کے مضامین مارکسی ن بقید کے آبیتہ دار ہیں۔ شحاد ظہیر نے صرف جید مضامین لکھے ہیں‪ ،‬نقول عیادت‬
‫پریلوی ان مضامین میں انسی گہرائی ہے جس نے ن بقیدی اعنیار سے ان کو بہت اہم نیا دیاہے۔‬

‫ڈاکیر عند الجلیم‬

‫ڈاکیر عیدالحلنم کا بھی وہی جال ہے جو شحاد ظہیر کا۔ ڈاکیر ضاخب نے بھی شحاد ظہیر کی طرح صرف جید ن بقیدی مضامین لکھے ہیں۔ اور ان مضامین میں مارکسی ن بقید کا‬
‫نظریہ پوری طرح بنش کیاہے۔ اس شلسلے میں ان کے مضامین ”ادئی ن بقید کے بنیادی اضول“ اور ”اردو ادب کے رجحایات“ فای ِل ذکر ہیں۔ اس کے عالوہ مارکسی‬
‫ن بقید کی عملی شکل کے تمونے ان کے مضامین ” اردو ادب کے رجحایات “ اور ”پرقی نسید ادب کے یارے میں جید علطیاں “ میں ملیے ہیں۔‬

‫سند احتشام حسین‬

‫مارکسی نقادوں میں سید اجنسام جسین سب سے موفر‪ ،‬معتیر اور معیدل نقاد بھے۔ ابہوں نے یہ صرف مارکسی ن بقید کو اشاس نیایا یلکہ اسے زیدگی کے طرز عمل کے طور‬
‫پر قبول بھی کیا۔ ن بقید ان کا جاص میدان ہے۔ اور ان کی تمام پر پوجہ اسی فن کی طرف رہی ہے۔ سید اجنسام جسین کے ن بقید مضامین کے جو مچموعے شا ن ع ہو جکے‬
‫ہیں ان میں ”ن بقید ی جاپزے“ ”روانت اور نعاوت“ ”ادب اور سماج“ ” ن بقید اور عملی ن بقید “ ”ذوق‪ ،‬ادب اور شعور “ ”اقکار و مسایل “ اور ”عکس اور آ بنیے “‬
‫شامل ہیں۔‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫ان کے ان مضامین پر نظر ڈا لیے سے معلوم ہویا ہے کہ ابہو ں نے بہانت منبوع اور مجیلف موضوعات پر فلم ابھایا ہے۔ ابہوں نے ن بقیدی نظریات و اضول کے‬
‫عالوہ شاعری‪ ،‬یاول‪ ،‬افسایہ اور سواتح کی صبف پر پوجہ دی اور کئی شعرا و ادیا پر مضامین لکھے جن میں پرانے لکھیے والے بھی شامل ہیں اور نیے لکھیے والے بھی۔ ان‬
‫مجیلف البوع مضامین سے ان کے مطا ل عے کی وشعت کا ایدازہ ہویا ہے۔‬

‫ظہیر کاشمیری‬

‫پرقی نسید نقادوں میں ایک یام ظہیر کاسمیری کا ہے۔ ظہیر کاسمیری نے ادب کو سماج کے ط بقائی نطام کے جوالے سے پرکھیے کی کوشش کی ہے۔ ان کے دو اہم‬
‫مضامین ”لیین اور لیرتحر “ اور ”مارکس کا نظریہ ادب “ یہ صرف ان کی نظریائی اشاس کو واصح کرنے ہیں یلکہ ابہوں نے اس شا تچے میں اردو شاعر ی اور تیر کے‬
‫بنشیر سرمانے کو پرکھیے کی کوشش بھی کی۔ ظہیر کاسمیری کا نعلق جویکہ پریڈ پوبین کے شابھ رہا ہے اس لیے ان کے ن بقید ی لہچے میں جطانت کا ع بضر تمایاں ہے‬
‫اور ق بضلے میں ن بقن اور قطعیت زیادہ ہے‬
‫ش‬
‫اب دیکھیا یہ ہے کہ اس تحریک نے جن مقاضد اور موضوعات کا نعین کیا بھا ان کے جصول میں یہ لوگ ادئی طح پر کس جد یک کامیاب ہونے۔ اور جصول مقاضد‬
‫کی کوشش میں فن کے نقاضے کہاں یک ملحوظ ر ک ھے اس نفطۂ نظر سے خب ہم جاپزہ لنیے ہیں پو اجساس ہویا ہے کہ اس تحریک نے جو یلید یایگ دعونے کیے بھے‪،‬‬
‫ان کے مقا یلے میں ان لوگوں نے جو ادئی سرمایہ بنش کیا وہ ماپوس کن ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس تحریک میں دو فشم کے لوگ شامل بھے۔ ایک وہ لوگ جو‬
‫اس تحریک کے آعاز سے بہلے بھی ا چ ھے ق بکار بھے اور اس کے جا تمے کے نعد بھی ا چ ھے ق بکار رہے۔‬

‫نیاتج‬
‫ش‬
‫اب دیکھیا یہ ہے کہ اس تحریک نے جن مقاضد اور موضوعات کا نعین کیا بھا ان کے جصول میں یہ لوگ ادئی طح پر کس جد یک کامیاب ہونے۔ اور جصول مقاضد‬
‫کی کوشش میں فن کے نقاضے کہاں یک ملحوظ ر ک ھے اس نفطۂ نظر سے خب ہم جاپزہ لنیے ہیں پو اجساس ہویا ہے کہ اس تحریک نے جو یلید یایگ دعونے کیے بھے‪،‬‬
‫ان کے مقا یلے میں ان لوگوں نے جو ادئی سرمایہ بنش کیا وہ ماپوس کن ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس تحریک میں دو فشم کے لوگ شامل بھے۔ ایک وہ لوگ جو‬
‫اس تحریک کے آعاز سے بہلے بھی ا چ ھے ق بکار بھے اور اس کے جا تمے کے نعد بھی ا چ ھے ق بکار رہے۔‬

‫وہ لوگ جنہوں نے اس تحریک کے نظریات کو عور و یدپر کے نعد انئی فکر ی پرن یت کرکے ا نیے اجساس کا جصہ نیایا اور قئی جلوص کو مارکسی نظریہ کے لیے کام کرنے‬
‫ہونے بھی مد نظر رکھا ان کی نعداد انگلبوں پر گئی جا شکئی ہے۔ ان لوگوں میں کرشن جیدر‪ ،‬فراق‪ ،‬ق بض‪ ،‬اجسان دانش ‪،‬یدیم‪ ،‬شاجر وغیرہ شامل ہیں۔ دراضل یہ لوگ‬
‫تحریک کے وجود سے بہلے بھی ا چ ھے ق بکار بھے اور تحریک کے جا تمے کے نعد بھی ا چ ھے ق بکار ب ھے۔‬

‫ا‬ ‫ُ‬
‫نعد میں تحریک کے جالف ایک رد عمل ابھا جس کے کئی اسیاب بھے میال منشور کو نظرایداز کریا‪ ،‬روسی ادب کی شسئی نقل‪ ،‬انئی زمین سے کمزور یایا‪ ،‬ماضی سے اتحراف‪،‬‬
‫دوعال ئن‪ ،‬عزل کی محالقت‪ ،‬آمرایہ جکمت عملی وغیرہ۔‬

You might also like