You are on page 1of 10

‫دوستو میرا نام روشین ہے اور میری عمر ‪ 30‬سال ہے ‪ .

‬میں فیصل آباد کے قریب ایک‬


‫گاؤں میں رہتی ہوں‪ .‬میری شادی ایک وڈیرے سے ہوئی ہوئی ہے اور میرے بیٹے‬
‫ہیں ایک ‪ 8‬سال کا اور ایک ‪ 3‬سال کا‪ .‬میں نہایت ہی خوبصورت اور حسین لڑکی تھی‬
‫بچپن سے ہی اور کافی لوگ میرے دیوانے تھے‪ .‬پورے گاؤں میں میری دھوم مچی‬
‫تھی کے شکور کی بیوی قیامت ہے‪ .‬ہم لوگ گاؤں کے چودھری ہیں سو مال دولت‬
‫بوہت ہے ہم لوگوں کے پاس‪ .‬یہ جو واقعہ میں اپ لوگوں کو سنانے جا رہی ہوں وہ ‪5‬‬
‫‪.‬سال پہلے پیش آیا تھا‬

‫اس وقت گھروں میں ٹویلیٹس نہیں ہوتے تھے اور پوٹی پیشاب کے لیے کھیتوں میں‬
‫جانا پڑتا تھا ‪ .‬ایک رات ‪ 1‬بجے کی بات ہے کے بہت سخت پیشاب آیا ہوا تھا لیکن‬
‫شكور شہر گیا ہوا تھا اور بیٹا سویا ہوا تھا سو مجھے اکیلے ہی جانا پڑا ‪ .‬میں اٹھ کے‬
‫کھیتوں میں چلی گئی پیشاب کرنے کے لیے جو کے گھر سے تھوڑی دور تھے ‪.‬‬
‫تیسری رات کا چاند تھا اور بہت کم روشنی تھی کھیتوں میں ‪ .‬ابھی میں پیشاب کر ہی‬
‫رہی تھے کے پیچھے سے کسی کے چلنے کی آواز آئی لیکن مجھے لگا کوئی جانور‬
‫ہو گا کیوں کے اکثر بکریاں یا کھوتے آتے رہتے ہیں ‪ .‬میں پیشاب کرنے کے بَ ْعد اپنی‬
‫پُھدی وٹے سے صاف کر ہی رہی تھے کے کسی نے پیچھے سے آ کے مجھے الت‬
‫ماری اور میں منه کے بل زمین پے گر گئی ‪ .‬ابھی میں سمبھل بھی نہ پایی تھی کے‬
‫کسی نے میرے منہ پے ہاتھ رکھ لیا اور بوال‪ ،‬میرے پاس بندوق ہے اگرکوئی چاالکی‬
‫دکھائی تُو یہیں کاٹ کے پھینک دوں گا ‪ِ .‬پھر ساتھ ہی اس نے بندوق دکھائی تو میرے‬
‫اوسان خطا ہوں گئے ‪ .‬اس نے منہ سے ہاتھ اٹھا کے کہا کے آگے فصلوں میں آ ‪.‬‬
‫مجھے سمجھ لگ گئی کے یہ تو پکا پُھدی کا معامال ہے ‪ .‬میں نے رعب ڈالتے ہوئے‬
‫کہا کے تمہیں پتہ نہیں میں چودھری کے گھر سے ہوں ‪ .‬وہ بوال تو ؟ ؟ چودھری کی‬
‫سمان سے اتری ہیں ؟ انکی پُھدی نہیں ہوتی یا ان میں لوڑا نہیں جاتا‬
‫عورتیں آ ْ‬
‫؟؟؟ میں بولی میں تمھیں پہچانتی ہوں ‪ .‬وہ ہنس کے بوال لن میرا ! تم مجھے نہیں‬
‫پہچان سکتی اور اب بکواس نا کر اور چل ‪ .‬میں بولی شكور تمھیں زندہ نہیں چھوڑے‬
‫گا ‪ .‬وہ بوالشکور کی ماں کا پھدا!! شكور چڑھے میرے لن پے‪ .‬اور تم تُو کچھ دیر‬
‫میں چڑھنے ہی والی ہو‪ .‬میں اب اصل سچویشن سمجھ چکی تھے ‪ .‬میں رونے والی‬
‫ہوں گئی تھی اور بولی تم جتنی دولت چاہتے ہو میں دینے کے لیے تیار ہوں پلیز‬
‫مجھے چھوڑ دوں ‪ .‬وہ ہنس کے بوال کے پگلی تیری پُھدی سے بڑی دولت بھی ہے‬
‫اس کائنات میں ؟ مجھے تو تیری پُھدی چاہئیے ‪ .‬بہت سنا تیرے بارے میں ‪ .‬آج تجھے‬
‫ٹیسٹ کرتے ہیں ‪ .‬میں کچھ بولنے ہی والی تھے کے اس نے گن میرے منہ میں دے‬
‫‪.‬دی اور بالن سے پکڑ کے کھینچتا ہوا آگے فصلوں میں لے گیا‬
‫کچھ دور آگے لمبی لمبی گھاس تھے اور وہاں ہلکی ہلکی بلب کی روشنی بھی پڑ رہی‬
‫تھے لیکن بہت کم ‪ ،‬وہ مجھے وہاں لے گیا اور زمین پے دھکہ دے دیا ‪ِ .‬پھر مجھے ‪2‬‬
‫اور بندوں کی آواز آئی تو میں سمجھ گئی کے یہ ایک سے زیادہ لوگ ہیں ‪ .‬میں دعا‬
‫مانگ رہی تھے کے مصیبت ٹل جائے ‪ِ .‬پھر پہلے واال مرد آیا اور بوال کے ہمیں پُھدی‬
‫چاہئیے اگر ُچپ چاپ دے دوں گی تو اچھا رہے گا ورنہ ہم تینوں تمہاری پُھدی کو‬
‫پھودا بنا دیں گے اور کپڑے بھی لے جائیں گے ِپھر صبح کسی کو منه بھی نا دکھا‬
‫سکوں گی ‪ .‬میں کھڑے ہوں کی اسکے گلے لگ گئی اور رونے لگی کے چھوڑ دے‬
‫مجھے ‪ .‬ایک بندے نے پیچھے سے آ کے بندوق کی نالی میری گانڈ کے سوراخ کے‬
‫اپر رکھ دی اور بوال کے ُچپ چاپ کپڑے اُتار نہیں تو گانڈ میں فائر مار دوں گا ‪ .‬اب‬
‫سہی معنوں میں میری سانس پھول گئی تھے ‪ .‬مجھ سے بوال بھی نہیں جا رہا تھا‬
‫تھوک بھی خشک ہوں چکی تھے میری ‪ِ .‬پھر پیچھے والے نے بوال کے امجد یہ ایسا‬
‫نہیں مانے گی اور نالی زور سے میری گانڈ میں دی ‪ .‬میں اچھل پڑی درد سے اور‬
‫بولی امجد میں شادی شدہ ہوں چھوڑ دو ‪ .‬امجد ہنس کے بوال کے پِھر اویں ہی ڈر رہی‬
‫ہے تو ؟ لوڑے سے تو تیرا رشتہ کافی پرانا ہے ‪ِ .‬پھر بوال وسیم تو گن لے کے اسکے‬
‫پیچھے کھڑا ہوں جا اور کاشف اسکے ہاتھ باندھ ‪ .‬میں رونے لگی کے ہاتھ نا باندھو‬
‫میں کچھ نہیں کرتی اور رونے لگی ‪ .‬کاشف بوال رونا بند کر اور کپڑے اُتار آج تو چدے‬
‫بنا نہیں رہ سکتی یہ تو پکا ہے اور لیٹ نا کر ‪ .‬ابھی میں سوچ ہی رہی تھے کے وسیم‬
‫نے رکھ کے مکا میری کمر میں مارا کے میری آنكھوں کے سامنے تارے گھوم گئے ‪.‬‬
‫وہ بوال پھاڑ اس مادر چود کے کپڑے کپڑے سالی‪ .‬سنا نہیں کے کپڑے اُتار ‪ ،‬پُھدی‬
‫مانگی ہے جان نہیں جو ایسے ُرو رہی ہے جلدی کررنڈی بہن چود ‪ .‬مجھے موت نظر آ‬
‫رہی تھے ‪ .‬میں فورا ً کپڑے اُتار دیے ‪ .‬امجد نے مجھے کھینچ کے اپنے ساتھ لگا لیا‬
‫اور میرے سینے پے ہاتھ پھیرنے لگ پڑا ‪ .‬بوال یہ برازییر تیرا شوہر شكور اتارے گا ؟‬
‫؟ تیرے اوپر کالے ریچھ چھوڑوں‪ .‬فل ننگی ہوں جا ‪ .‬آج کی رات تو سمجھ کے تو‬
‫گشتی ہے ایک نمبر کی ‪ .‬یہ سن کے باقی دونوں ہنسنے لگ پڑے ‪ .‬میں فورا ً برا اور‬
‫‪.‬انڈرویئر بھی اُتار دیا اب میں فل ننگی تھی بلکل اپنی پیدائش کے پہلے دن کی طرح‬

‫ِپھر امجد آگے آیا اور بوال ماں قسم جیسا سنا ویسا ہی پایا ‪ ،‬کیا مست مال ہے رے تو‬
‫‪ .‬وسیم دور کھڑا ہوں گیا گن کا منہ میری طرف کر کے اور کاشف بھی اپنے کپڑے‬
‫سم کا انگ انگ دیکھ رہا تھا ‪ِ .‬پھر اس نے‬‫اتارنے لگ پڑا ‪ .‬وسیم تسلّی سے میرے ِج َ‬
‫میرے سامنے کپڑے اُتار دیے اور بوال کے آج میں تیرا ٹھوکو بننے واال ہوں ‪ِ .‬پھر وہ‬
‫میرے قریب آیا اور مجھے گلے سے لگا لیا زور سے اور اپنی مضبوط بانہوں میں‬
‫مجھے بھر لیا ‪ 1 .‬منٹ ایسی طرح گلے لگاے رکھا اور سانسیں میری گردن پے‬
‫سم کی گرمی مجھے صاف محسوس ہوں رہی تھے ‪.‬‬ ‫محسوس ہو رہی تھے ‪ .‬اسکے ِج َ‬
‫وہ بڑے آرام سے گلے سے لگاتا رہا اور بوال کیا مست خوشبو ہے تیرے بدن کی اور‬
‫مجھے اپنی ٹانگوں کی بیچ کچھ سخت محسوس ہونے لگا ‪ .‬ابھی میں خیالن میں مگن‬
‫تھے کے کاشف بھی پیچھے سے آ گیا اور میری گانڈ پے ہاتھ پھیرنے لگ پڑا آہستہ‬
‫آہستہ ‪ .‬میں ہل بھی نا سکتی تھے کیوں کے امجد کی بازو کافی مضبوط تھے ‪ .‬کاشف‬
‫بوال اتنی نرم گانڈ آج تک نہیں دیکھی ‪ ،‬ارے اتنی نرم گانڈ تو پہلے دن کی بچے کی‬
‫بھی نہیں ہوتی ‪ .‬لگتا شكور ساال اس مزے کو نہیں لیتا ہوں گا ‪ .‬سارے ہنسنے لگے ‪.‬‬
‫اب امجد نے منہ میرے منہ کے بالکل سامنے کر دیا اور دیوانہ وار سارا منہ کس‬
‫کرنے لگا ‪ .‬میں نے آنکھیں نفرت سے بند کر لی ‪ .‬پیچھے کاشف نے بھی امجد کی‬
‫طرح جپھی ڈال دی لیکن ایک فرق تھا کے اسکا لن پہلے ہی کھڑا تھا جو کی جپھی‬
‫ڈالتے ہی مجھے اپنی گانڈ پے محسوس ہو گیا تھا ‪ .‬وہ میری کمر کو چومنے لگا اور‬
‫ساتھ ساتھ میری گانڈ کو اپنی مٹھی میں بھرتا رہا ‪ .‬اب سچویشن یہ تھے کے امجد‬
‫میرے ہونٹ چوسنے کے چکر میں تھا بٹ میں نے ہونٹ بند کیے ہوئے تھے اور اسکا‬
‫لن پُھدی کے اپر فل ٹن ہوکے لگا ہوا تھا اور پیچھے سے کاشف میری گانڈ کو اپنے‬
‫ہاتھوں میں بھر کے سائڈ پے کر رہا تھا دونوں طرف سے اور اسکا لوڑے کی ٹوپی‬
‫میری گانڈ کے سوراخ پے تھے‪ِ .‬پھر امجد نے میرے ہونٹوں کو چوسنا اسٹارٹ کیا‬
‫لیکن میں نے ہونٹ موں سے باہر ہی نہ نکالےتو اس نے نپل پے چٹکی کاٹی ‪ .‬میری‬
‫ہائی ہائی نکل گئی اور ہونٹ کھل گئے تو فورا ً اس نے ہونٹ منہ میں لے لیے اور‬
‫‪ .‬چوسنا اسٹارٹ کر دیا‬

‫کچھ دیر بَ ْعد احساس ہوا کے وہ کمال کا کسر تھا ‪ .‬اُدھر پیچھے کاشف میری گانڈ کے ‪/‬‬
‫سوراخ سے لڑنے میں مصروف تھا اپنے لوڑے سے ‪ .‬وہ ہلکا ہلکا پُش کر رہا تھا‬
‫میری گانڈ میں لیکن کیوں کی میں نے گانڈ بس ایک دفعہ ہی مروائی تھے زندگی میں‬
‫تو لوڑا اندر نہیں جا پا رہا تھا ‪ِ .‬پھر امجد نے اپنی زبان میرے منہ کے اندر گھمانا‬
‫اسٹارٹ کر دی اور میری زبان کو ٹچ کرنے لگا اور ساتھ ہی پھدی کو رگڑنے لگ لگا‬
‫اور بوال کمال کی چیز ہے تو ‪ِ .‬پھر وہ میرے مموں پے آ گیا اور کبھی میرا لیفٹ مما‬
‫منہ میں لیتا اور زبان سے میری نپل چھیڑتا اور کبھی میرا دایاں مما زبان سے تھی‬
‫ایسے کرتا ‪ .‬اس کے ہاتھ کافی کھردرے تھے تو جب بھی وہ فل ممے اپنے ہاتھ میں‬
‫‪.‬لیتا تو میری نپل کھڑی ہو جاتی‬

‫لگ پڑا ‪ .‬پہلے تو وہ چوتڑ ‪/‬کاشف تھک کے نیچے بیٹھ گیا اور میری گانڈ کو چومنے‬
‫کو چومتا رہا ِپھر ہپس کے اندر لیکن ایس ہول کے باہر کس کرنے لگا ‪ .‬یک دم اس‬
‫نے پوچھا‪ ،‬اوے لڑکی تو نے ٹٹی تونہیں کی ہوئی نا ادھرفصلوں میں ؟ ؟ میں بولی‬
‫نہیں صرف پیشاب کیا تھا ‪ .‬اس نے ِپھر وسیم کو کہا کے پانی والی بوتل دے اور ِپھر‬
‫وہ پانی سے پہلے میری گانڈ ہول کو اچھی طرح انگلی سے رگڑ کے صاف کیا اور‬
‫کچھ انگلی میری گانڈ میں بھی ڈال دی دھونے کے لیے ‪ .‬میں اچھل پڑی کیوں کے‬
‫اسکی انگلی کافی موٹی تھی ‪ .‬وہ بوال سالی آرام کر نہیں تیری پھٹ جاتی ایک انگلی‬
‫سے ‪ ،‬ابھی تو تونے میرا لوڑا بھی لینا ہے ایسے نا ڈر ‪ .‬میرا تراہ نکل چکا تھا یہ سن‬
‫کے لوکر لو گل گانڈ بھی گئی ؟ ؟ ؟ ؟ ِپھر وہ بھوال کے امجد اگر چاٹنے کا پالن ہے تو‬
‫پُھدی پے پانی نا مار دوں ؟ امجد بوال ارے گانڈو ایسی کومل لڑکی کی پھدی تو مکھن‬
‫سے بھی نرم ہوں گی اسکو کون بعد نصیب نہیں چٹےگا ؟ ؟ ِپھر دونوں ہنسنے لگے ‪.‬‬
‫ِپھرامجد بھی زمین پے بیٹھ گیا اور میری پُھدی کو چاٹنےلگا بالکل کتے کی طرح اور‬
‫بوال ارے باپ رے کیا مست خوشبو ہے کاشف زرا سونگھ تو سہی اور کاشف بھی‬
‫نیچے سے پُھدی سونگھنے لگا اور بوال یار ایسی خوشبو توبہت نایاب ہے ‪ .‬میں بولی‬
‫اب پلیز مجھے جانے دوں بہت دیر ہوں گئی ہے وہ بولے بات سن رنڈی کی گندی اوالد‬
‫‪ ،‬ارے ابھی تو ہم اسٹارٹ بھی نہیں ہوئے اور تم جانا چاہ رہی ہوں ؟؟ بیٹا ‪ 1‬گھنٹا ابھی‬
‫تم ادھر ہی ہو‪ .‬میں ِپھر بولی تمھیں خدا کا واسطہ ‪ .‬وسیم پیچھے سے بوال کے ہاہاہا‬
‫ہیں ہمیں کیا لگے واسطے سے ؟ ؟ میں ِپھر بولنے لگی تو کاشف نے اپنی انگلی‬
‫میری گانڈ میں فن کر کے گھسیڑ دی‪ .‬میری چیخ نکل گئی اور درد سے ٹانگیں کانپنے‬
‫لگی کیوں کی انگلی بالکل خشک تھی ‪ .‬امجد نے چپیڑ میرے پیٹ پے ماری اور بوال‬
‫اب ایک لفط بھی نکاال نا منہ سے تو پُھدی اور گانڈ دونوں کو مال دیں گے ایک‬
‫جھٹکے سے ‪ .‬میں ُچپ ہوں گئی ‪ِ .‬پھر امجد میری پُھدی پے کس کرنے لگ پڑا اور‬
‫وسیم میری گانڈ کے سوراخ پے ‪ .‬امجد نے اپنی زبان میری پُھدی پے پھیرنا اسٹارٹ‬
‫کر دی اور اپر سے لے کے نیچی تک چاٹنے لگا فلل زبان باہر نکال کے‪ .‬کبھی اپنی‬
‫زبان کو گھوماتا میری پُھدی کے اندر اور کبھی میرے کلٹ کو دانتوں میں لے کی زبان‬
‫سے رگڑتا ‪ .‬اوپر سے کاشف کتے کی طرح میری گانڈ چاٹ رہا تھا اور کوشش کر رہا‬
‫تھا کے زبان گانڈ کے اندر چلی جائے بٹ میں نے گانڈ ٹائیٹ کی ہوئی تھے سو وہ‬
‫بس موری تک ہی محدود تھا ‪ .‬امجد نے جب اپنی زبان میری پُھدی کے اندر ڈالی تو‬
‫سم میں ‪ .‬میری سانس تیز ہوں گئی اور نپل تن کے کھڑے ہوں‬ ‫بجلی پیدا ہوں گئی ِج َ‬
‫گئے ‪ .‬امجد کبھی زبان فل باہر نکالتا اور ِپھر تیزی سے اپنی پوری زبان پُھدی میں دے‬
‫دیتا ‪ .‬ایک کمال کی پُھدی کی چسائی اور اوپر سے گانڈ پے کسس ‪ ،‬میری پُھدی پانی‬
‫چھوڑنے لگ پری ‪ .‬کیوں کے پُھدی تو سینسٹیو ہوتی ہی ہے لیکن گانڈ زیادہ سینسٹیو‬
‫ہوتی ہے اور اگر گانڈ پے زبان پھیری تو ا َ ِخ ْیر مزہ آتا ہے ‪ .‬امجد نے زبان باہر نکالی‬
‫جو میرے جوسز سے بھری پڑی تھی اور بوال دیکھ اس مادررچود کتیاکو ‪ ،‬ویسے‬
‫روال ڈاال ہوا تھا کے چھوڑ دو چھوڑ دو اور اب بھر بھر کے پُھدی سے پانی نکال رہی‬
‫ہے ‪ ،‬لگتا اسکی پُھدی پیاسی ہے ‪ .‬کیوں بے چھوری کیا شكور تیری گانڈ پُھدی نہیں‬
‫چوستا کیا ؟ ” میں کیا بتاتی کے شكور سیدحا سادھا بندہ ہے بس اندر ڈَال ‪ 3‬منٹ چودا‬
‫اور چھڑوا کے بس ختم ‪ ،‬وہ کہان ایسے کام کرتا ‪ِ .‬پھر کاشف بوال لگتا ہماری رنڈی‬
‫‪.‬تیار ہوں گئی ہے چدنے کو‬

‫ِپھر امجد نے اپنی ‪ 2‬انگلیاں اور تک پُھدی میں ڈالی اور باہر نکال کی کہتا کے لو‬
‫چکھو اپنی گرم گرم چکنی پُھدی کا جوس ‪ .‬میں نے منہ پیچھے کر لیا ‪ .‬اس نے‬
‫انگلیاں ہونٹوں پے لگا دی اور ساری منی ہونٹوں پے مل دی ِپھردوبارہ انگلیاں پُھدی‬
‫میں ڈالی اور کہا کے منہ کھول ‪ .‬میں نے اشارے سے ناں کہا تو اسے غصہ آ گیا اور‬
‫میرے نپل کو چٹکی کاٹی تو میں نے انگلیاں چوسنے لگ پری ‪ِ .‬پھر اس نے مجھے‬
‫نیچے بٹھا لیا اور وہ دونوں کھڑے ہوں گئے ‪ .‬انکے لوڑے میرے منہ کو سالمی پیش‬
‫کر رہے تھے ‪ .‬کاشف بوال چل منہ کھول اور لوڑا منہ میں لے ‪ .‬مجھے انکار کا مطلب‬
‫پتہ تھا سو فورا ً منہ کھول لیا اورلوڑا فل منہ میں لے لیا‪ .‬پہلے میں آرام سے ُچوستی‬
‫رہی اور ِپھر تیز ہوں گئی ویقیوم پیدا کرنے کے لیے تا کے فریکشن زیادہ ہو اور وہ‬
‫جلدی چھوٹ جائے ‪ .‬امجد نے میرا ہاتھ پکڑا اور لوڑا میرے ہاتھ میں دے دیا ‪ .‬میرا‬
‫آنکھیں کھل گئی اسکا لوڑا دیکھ کے کیوں کے وہ ‪ 10‬انچ لمبا اور ‪ 3‬انچ موٹا لوڑا تھا‬
‫بالکل کھوتے کی طرح ‪ .‬میں چوپے بھی لگا رہی تھے اور مٹھ بھی مار رہی تھے ‪.‬‬
‫جب میں زیادہ تیز ہوں گئی تو کاشف نے لوڑا باہر نکال لیا اور بوال میری جان اتنی‬
‫جلدی نہیں اور ِپھر امجد نے لوڑا منہ میں دے دیا ‪ .‬کاشف کے لن پہ کافی تھوک جمع‬
‫تھی اور سلپری بھی تھا تو میں نے فل مٹھی بنا کی مٹھ مارنے لگ پری ‪ .‬اُدھر امجد کا‬
‫لن میرے منہ میں نہیں آ رہا تھا اس نے تنگ آ کے جھٹکا مارا اور لوڑا میرے حلق‬
‫تک پہنچ گیا ‪ .‬میں اکھہ اخ کی آوازیں نکالنے لگ پڑی ‪ِ .‬پھر اس نے لوڑا باہر نکاال‬
‫اور کہا کے منہ کو فل ٹائیٹ کرواور بلکل چپ کر کے بیٹھ جاؤ‪ِ .‬پھر وہ لوڑا باہر نکالتا‬
‫اور میرے منه میں ڈال دیتا آگے تک لیکن میں نے منہ فل ٹائیٹ کیا تھا سو لوڑا پھنس‬
‫پھنس کے جاتا تھا منہ میں‪ .‬ادھر کاشف بھی اپنی اخیر پی آیا ہوا تھا‪.‬اور میری مٹھ کی‬
‫وجہ سے وہ چھوٹنے کے بلکل قریب ہی تھا اور ادھرامجد بھی ماں یاوا فل مزے میں‬
‫تھا‪.‬اتنے میں کاشف بوال اوے بہن چود کتیا جلدی مٹھ مار میں چھوٹنے واال ہوں‪ .‬یہ‬
‫سن کے امجد نے لن نے بھی شرم کھائی اور اور سپیڈ پکڑ لی‪ .‬پھر کاشف کانپنے لگا‬
‫اور اسکے لن سے پہلی پچکاری سیدھے مرے مو پی پڑی‪ .‬منی اتنے پریشر والی تھی‬
‫کے میں جھٹکا کھا کے پیچھے ہوئی لیکن اسکی دوسری پچکاری مرے ‪،‬ممموں پی‬
‫پڑی اور سارے مامے گیلے ہو گئے تیسری پچکاری مرے دھننی ک پاس پڑی‪ .‬میں‬
‫حیران تھیکےک پتا نہیں کاشف کے ابو نے اسے گوند کتیرا کھا کے تو نہیں جما؟؟‬
‫ابھی میں صدمے سے باہر نہ آ پایی تھی کے امجد نے لوڑا مرے موں میں دے دیا اور‬
‫اسکی پچکاری مرے حلق کے کوے پر پڑی اور سیدھی میرے معدے میں چلی گے‬
‫دوسری پچکاری نے مرے موں کو فل بھر دیا اور باہر بہنے لگی بلکل اسی طرح جس‬
‫طرح ایک چشمہ پھوٹتا ہے‪.‬وہ دونوں زمین پی گر گئے اور میننے ساری منی موں‬
‫سے باہر پھینک دی تو امجد بوال کے نہ پھینک کھا لے ترے دودھ کو جاگ لگ جائے‬
‫‪.‬گی‪ .‬ہاہاہاہا‬

‫میں سوچ رہی تھے کے اب بچت ہوں جائے گی بٹ کاشف بوال یہ سالی سمجھ رہی ہے‬
‫کے اب کھیل ختم ارے ماں کی لوڑی کھیل تو اب اسٹارٹ ہوا ہے یہ تو ایک پریکٹس‬
‫تھا ‪ .‬چل اب منی صاف کر کپڑوں سے اور لیٹ جا کیوں کے وقت ُچودائی آ گیا ہے ‪” .‬‬
‫وسیم بوال ارے واہ جی واہ شعر و شاعری ہوں رہی ہے ‪ِ .‬پھر میں نے اپنی قمیض‬
‫سے منی صاف کی اور لیٹ گئی ‪ .‬امجد بوال تیری ماں کو چودوں ‪ ،‬کتے کی بچی ‪ ،‬وہاں‬
‫تیرا باپ لوڑا لٹکا کے بیٹھا ہے جہاں لیٹ گئی ہے یا تیرا بھائی تیری ُچودائی کرنے لگا‬
‫سوکھی پُھدی والیے؟ ادھرماں یوا اور اپنے باپ کے لورے پے لیٹ ‪،‬کسے وڈے پھدے‬
‫والے ماں دیے گشتور بچی‪ .‬میں گالی سن کےدنگ رہ گئی ‪ .‬کاشف بوال “ ہوتینوں‬
‫چوداں تیری ماں دے سامنے تیرے پیو دے ٹٹے باندھ کے ‪ ،‬جلدی آ‪ .‬اب گالی سن کے‬
‫مجھے مزہ آ رہا تھا ‪ .‬میں فورا ً امجد کے اوپر جا کے لیٹ گئی ‪ .‬امجد کا لوڑا مجھے‬
‫اپنے پیٹ کے نیچے دبا محسوس ہوں رہا تھا ‪ .‬اب اسکا لوڑا کھڑا ھونا اسٹارٹ ہوں‬
‫گیا تھا ‪ .‬پیچھے سے کاشف بھی آیا اور میری گانڈ پے تھوک لگانے لگ گیا ‪ .‬میں نے‬
‫پیچھے مڑ کے دیکھا تو کاشف بوال ادھر لن دیکھ رہی ہے ؟ چل منہ آگے کر کڑی چود‬
‫نہیں تُو ‪ ،‬لول کھانی بالں‪ .‬میں نے منہ امجد کی سینے پے رکھ دیا اور امجد میرے‬
‫ممے دبانے لگ گیا ‪ .‬کاشف نے جب خوب تھوک لگا لی تو ایک انگلی کو گانڈ میں‬
‫ڈالنے کی کوشش کرنے لگا تو میں نے گانڈ ٹائیٹ کر لی جسکا اسے پتہ چل گیا ‪ .‬اس‬
‫نے پاس پڑا چاکو اٹھایا اور مجھے دکھاتے ہوئے بوال کے خود گانڈ ڈھیلی کرے گی یا‬
‫میں اس سے کھولون؟ ؟ چاکو دیکھ کے گانڈ آٹو َمیٹِک کھل گئی بلکےاتنی کھل گئی کے‬
‫پوں کی آواز کا ساتھ میرا لمبا سا پاد نکل گیا‪ .‬کاشف بوال ‪ ،‬جی اوئے ‪ ،‬شہزادی لگی‬
‫ہے شاباش کم چک کی رکھ ‪ ،‬لگتا قبض ہو گئی ہے اس پھدے والی کتی اور ساری‬
‫حنسنے لگے ‪ .‬میں شرم سے پانی پانی ہوں گئی اور بولی سوری‪ .‬کاشف بوال ٹینشن نا‬
‫لے ابھی تمہاری گانڈ مارتا ہوں تب کوئی آواز نہیں نکلے گی ‪ِ .‬پھر امجد نے اپنا وحشی‬
‫لن میری پُھدی کے ساتھ ٹکایا اور اسے اندر ڈالنے لگا اسکا لن اندر نہیں جا را تھا‬
‫کیوں کی بہت موٹا تھا وہ اب دھکّے مارنے لگ پڑا مجھے تکلیف ہونے لگی اور میں‬
‫بولی پلیز آرام سے ‪ ،‬مجھے عادت نہیں اتنے لمبے لن کی‪ .‬وسیم بوال کے تھپر سے ڈر‬
‫نہیں لگتا صاحب وڈے لوڑے سے لگتا ہے ہاہاہاہا‪.‬امجد بوال کوئی بات نہیں ہوں جائے‬
‫گی ‪ .‬جب ایک دفعہ میرا لن تمہاری پھدی کے اندرگیا تو تم ہاتھی کا بھی ایزیلی لے لو‬
‫گی اور دانت نکالنے لگ پڑا‪ .‬اتنے میں کاشف نے اپنی مڈل فنگر میری گانڈ میں‬
‫گھسیڑ دی ‪ .‬میں درد سے کرا اٹھی بٹ اس نے ساری انگلی اندر ڈال دی ‪ِ .‬پھر میری‬
‫گانڈ پے تھوک پھینکی اور انگلی اندر باہر کرنے لگا ‪ .‬سلپری ہونے کے بعد آہستہ‬
‫آہستہ انگلی آسانی سے اندر باہر ہونے لگ پڑی‪ .‬اُدھر امجد نے فل زور سے گھسا‬
‫مارا اور ‪ 3‬انچ لن میری پُھدی کو چیرتے ہوئے اندر چال گیا ‪ .‬میری چیخ نکل گیی اور‬
‫بولی ھائے میں مر گی ‪ .‬وسیم بوال تو مر نہیں گئی تیری پُھدی واج گئی ہاہاہا ‪ .‬امجد‬
‫نے ِپھر جھٹکا مارا بٹ لن صرف ‪ 1‬انچ آگے جا سکا مزید ‪ .‬میں رونے لگ پری کیوں‬
‫کے پُھدی کی دیواریں فل کھل چکی تھی بٹ لوڑا وحشی تھا ‪ .‬میں ہلکا ہلکا روتی رہی‬
‫اور امجد بوال ُرو مت میری جان ابھی تو ‪ 5‬انچ پڑا ہے ‪ .‬ا ُدھر کاشف نے ایک کی‬
‫بجائے ‪ 2‬انگلیاں گیلی کر کے گانڈ میں واڑ دی ‪ .‬میں بولی رحم کرو انگلیاں نہیں جا‬
‫سکتی ‪ .‬وہ بوال گانڈ لوز کرو چلی جائیں گی اور اس نے میری ٹانگیں فولڈ کر کے امجد‬
‫کے بازو سے مال دی جو میرے نیچے لیٹا تھا ‪ .‬میری گانڈ اب زیادہ کھل گئی تھے اور‬
‫انگلیاں آسانی سے چلی گئی ‪ِ .‬پھر امجد میرے ممے چوسنے لگ پڑا اور اچانک زور‬
‫سے جھٹکا مارا اور لن ‪ 3‬انچ مزید اندر ہوں گیا ‪ .‬میں برداشت نا کر سکی اور ہلکی‬
‫بے ہوش ہوں گئی ‪ .‬وسیم نے پانی کے چٹھے مارے اور ِپھر امجد نے تنگ آ کے کس‬
‫کے گھسا مارا اور چھپ کے ساتھ لن پورا اندر چال گیا ‪ .‬میری آنکھوں سے آنسو رک‬
‫ہی نہیں رہے تھے اور پُھدی میں مرچیں لگ رہی تھے ایسے لگ رہا تھا کے پُھدی‬
‫‪..‬کی دیواروں سے خون نکل رہا ہوں‬

‫ِپھر کاشف نے انگلی نکالی اور اپنا لن موری پے فٹ کیا بٹ بار باڑرلن کبھی‬
‫پھسلکے اُدھر ہو جاتا کبھی ادھر ‪ِ .‬پھر میں نے اسکا لن پکڑا اور گانڈ پے فٹ کروایا‬
‫اور کہا کے پُش کرو کیوں کے مجھے پتہ چل چکا تھا کے ُچودائی کے بغیر گزارا نہیں‬
‫ہے سو جتنا جلدی ہوں جائے اتنا اچھا ہے ‪ .‬ان سے بھی جھٹکا مارا اور لن ‪ 3‬انچ گانڈ‬
‫میں چال گیا کیوں کے کاشف کا لن اتنا موٹا نہیں تھا ‪ .‬بٹ تکلیف تو ہوئی تھے ‪ِ .‬پھر‬
‫امجد بھی گھسےلگانی لگ پڑا اور لن آگے پیچھے کرنے لگ پڑا وہ آدھا لن باہر نکالتا‬
‫اور جھماکے کے ساتھ اندرچھپ کر کے ڈال دیتا ‪ .‬مجھے اسکا لوڑا صاف محسوس‬
‫ہوتا پیٹ کے اندر آتے جاتے ‪ِ .‬پھر کاشف نے بھی پُورا لن ڈال دیا گانڈ میں ‪ِ .‬پھر دونی‬
‫اسٹارٹ ہوں گئے گھسے لگنے ‪ .‬اب میری درد کم ہوں رہی تھی اور میں کوشش کر‬
‫رہی تھی کے پھدی جوس زیادہ نکلیں تا کے جلدی فارغ ہوں ‪ .‬میں اپنے مممے‬
‫مسالنے لگ پرائی اور کاشف اور امجد نے ُچودائی تیز کر دی ‪ .‬کبھی کبھیکاشف اور‬
‫امجد کا لن اکھٹا مل جاتا گانڈ اور پُھدی کے ساتھ ساتھ ‪ .‬مجھے ڈر تھا کے کہیں بیچ‬
‫کی دیوار ہی نا پھٹ جائے اور میری گانڈ پُھدی ڈائریکٹ ہو جائے ‪ .‬امجد بوال ایک نمبر‬
‫کی گشتی ہے یہ تو ‪ ،‬دیکھ کیسے ‪ 2‬لن لے کے ممے سہال رہی ہے ‪ .‬اُدھر وسیم نے‬
‫بھی لن پینٹ سے نکال لیا اور مٹھ مارنے لگ پڑا گرم ُچودائی سین دیکھ کے ‪ .‬اب‬
‫میری پُھدی سے یک یک کی آواز آ رہی تھے ‪ .‬مجھے اب مزہ آنے لگ پڑا تھا‪ .‬امجد‬
‫نے لن پُورا باہر نکاال اور تھوک لگا کے ایک ہی جھٹکے سے سارا اندر کر دیا اپنی‬
‫جڑ تک ‪ ،‬میری ٹانگیں کانپ اٹھی اس آفت سے ‪ .‬اُدھر کاشف بھی جھکا جھک ٹھکا‬
‫ٹھک گانڈ ِچیر رہا تھا اپنے لوڑے سے ‪ .‬اچانک کاشف بوال اہ شٹ مجھے ایڈز ہے یہ‬
‫سن کر میری سانس رک گئی اور آنکھیں باہر کو آ گئی تو کاشف بوال بس بس ٹھیک‬
‫ہے ‪،‬صرف تمھاری گانڈ ٹائیٹ کرانی تھے ُچودائی کے لیے اور کچھ نہیں‪ .‬وسیم کھل‬
‫کے حانسنے لگ پڑا تو میری جان میں جان آئی ‪ .‬اب میری پُھدی جوس چھوڑ رہی‬
‫تھے اور ایک بات تھے کے امجد کے لمبے لن کی وجہ سے میرے جی‪-‬سپاٹ کو ٹچ‬
‫ہو رہا تھا جو کے بہت سینسٹیو حصہ ہوتا ہے ‪ .‬مجھے لگ رہا تھا کے میرے اندر‬
‫پیشاب کی طرح کی کوئی چیز بن رہی ہے ‪ .‬پِھر وسیم بھی پاس آ گیا اور بوال چل رنڈی‬
‫اب میرا لن بھی منہ میں لے اس نے زبردستی منہ کھلوایا اور لن منہ میں دے دیا ‪ .‬اب‬
‫سچویشن یہ تھے کے میرے سارے سوراخ بند ہو چکے تھے‪ .‬اب امجد کہہ رہا تھا‬
‫کے یارمیں چھوٹنےواال ہوں ہاے کیا ٹائیٹ پھودا ہے رے تیرا ہاے ھائے میں گیا ‪.‬‬
‫اُدھر کاشف لن پُورا باہر نکالتا اور ٹھک کر کے سارا اندر ڈال دیتا ِپھر اس نے لن نکاال‬
‫اور گانڈ کا سوراخ کافی کھال ہو گیا تھا تو اس نے تھوک پھینکی ڈھیر ساری ِپھر لن‬
‫فورا ً اندر ڈال دیا ‪ .‬وسیم کا لن بھی ٹھیک تھک تھا اور وہ گھسے مار رہا تھا ‪ .‬اب میں‬
‫بھی اسکا لن ٹھیک طرح چوس رہی تھے مزے میں زبان پھیر رہی تھے ‪ِ .‬پھر کاشف‬
‫بوال گانڈ ٹائیٹ کر میں فارغ ہنی واال ہوں اور سب سے پہلے کاشف فارغ ہوا اور میری‬
‫گانڈ کو اتنے زور سے ناخن مارے چھوٹتے وقت کے کیا بتاؤں اور سری منی میری‬
‫‪.‬گانڈ میں چھڑوا دی حرام کے پلے نے‬
‫‪/‬‬
‫سر کے اپر بیٹھ‬ ‫ِپھر امجد نے مجھے نیچے لٹا دیا اور خود اپر آ گیا اور وسیم میرے َ‬
‫گیا اور لوڑا میرے منہ میں دے دیا ‪ .‬میں منہ سے اسکا لوڑا چوس رہی تھے اور ایک‬
‫ہاتھ سے اسکے ٹٹے سہال رہی تھے وہ مزے میں غرق تھا ‪ .‬ایک ہاتھ سے میں اپنی‬
‫کلٹ کو رگڑ رہی تھے اور امجد میری ٹانگیں کندھے پہ رکھ کے تیز تیز ُچودائی کر رہا‬
‫تھا ‪ِ .‬پھر وسیم نے بھی اپنی منی میرے منہ میں چھڑوا دی اور ٹھیک ٹھاک منی نکلی‬
‫اسکی کے میرا منہ بھر گیا اور کچھ منی منہ سے باہر نکل کی میرے کان اور بالوں‬
‫میں چلی گئی ‪ .‬وسیم نے میرا ناک بند کر دیا اور میں ری ایکشن میں منہ سے سانس‬
‫لینا چاہا تو منی ساری مجھے پینی پری ‪ .‬میں ساری منی پی گئی ‪ .‬پِھر امجد تھوڑا‬
‫آگے کو آیا اور میری ٹانگیں میرے کندھوں تک لے آیا ‪ِ .‬پھر اس نے اپنا لن اندر ڈاال‬
‫اور اسکا منہ میرے منہ کے بالکل اوپر تھا ‪ِ .‬پھر اس نے کہا کے منہ کھول اور میں‬
‫نے منہ کھوال اس نے ڈھیر ساری تھوک میرے منہ میں ڈال دی اور بوال کے پی جاؤ ‪.‬‬
‫میں پی گئی اور ِپھر وسیم نے اپنی گانڈ میرے منہ کے اپر کر دی اور بوال میری گانڈ‬
‫چاٹو تو کاشف بوال لو کر لو گل اپنا بندہ بھی گانڈو نکال تو وسیم بوال بھائی بات گانڈو‬
‫کی نہیں گانڈ چٹوانے سے بہت مزہ اتا ہے‪ .‬پھر میں اسکی گانڈ چاٹنے لگی ‪ .‬پہلے میں‬
‫اسکے سوراخ کے ارد گرد زبان پھیرتی رہی اور ِپھر زبان اسکے سوراخ میں تھوڑی‬
‫سی ڈال دی اتنے میں کاشف کو پیشاب آ گیا اور وہ امجد کے پیچھے آیا اور امجد نے‬
‫اپنی ٹانگیں کھول لی اور کاشف نے میری گانڈ کو ٹچ کیا تو اس میں سے اسکی منی‬
‫ابھی تک نکل رہی تھے ‪ .‬اسنے اپنا لوڑا میری گانڈ میں ڈاال اور پیشاب کر دیا میری‬
‫سم کے اندر تک جاتا محسوس ہوا ‪ .‬میں گانڈ‬ ‫گانڈ میں ‪ .‬اسکا گرم گرم پیشاب مجھے ِج َ‬
‫تیز تیز چاٹنے لگی وسیم کی ‪ .‬میں اس پوزیشن میں تھی کے امجد کا لن پُھدی کے انڈ‬
‫تک تھا اور میری گانڈ سے پیشاب بھل بھل کے باہر آ رہا تھا ‪ِ .‬پھر امجد نے اعالن کیا‬
‫سم میں بھی بجلیاں‬
‫کے وہ بس چھوٹنے واال ہے اور چدائی تیز کر دی اور میرے ِج َ‬
‫سم میں پیشاب کی طرح کا کوئی چیز‬ ‫ڈھورنے لگی اور آرگزم فیل ہونے لگا ‪ .‬میرے ِج َ‬
‫اتی محسوس ہو رہا تھا ‪ .‬میں بھی گانڈ اٹھا اٹھا کے امجد کا لن اندر تک لے رہی تھے‬
‫تا کے آرگزم ہو جائے ‪ِ .‬پھر امجد نے لوڑا فل اندر تک کر دیا اور منی میری پُھدی کے‬
‫اندر چھڑوا دی ‪ .‬پہلی پچکاری مجھے لگا میرے سینے میں لگی ہے ‪ .‬دوسری گرم‬
‫گرم پچکاری میری پُھدی کے اور میں لگی اور تیسری پچکاری میرے پیٹ پے لگی‬
‫کیوں کے امجد نے لن باہر نکال لیا تھا ‪ .‬اب ہوا یوں کے جیسے ہی لن باہر نکال میری‬
‫پُھدی میں سے زور کی پچکاری نکلی جو سیدھی امجد کے سینے پے پڑی اور‬
‫سم‬
‫دوسری پچکاری اسکے منہ پے پڑی ‪ .‬اتنا شدت واال ارگزم تھا میرا کے سارا ِج َ‬
‫سر کے پیچھے کو چلی گئی ‪ .‬سب ہکا بکا رہ گئے یہ دیکھ کے‬ ‫کانپنےلگا اور آنکھیں َ‬
‫‪ ..‬امجد بوال ایسا بہت کم لڑکیوں میں ہوتا ہے‬

‫سم پے پیشاب کرنا اسٹارٹ‬ ‫ِپھر سب دور ہو گئے اور امجد نے کھڑے ہوکے میرے ِج َ‬
‫کر دیا ‪ .‬پہلے میرے منہ پے لگا ِپھر میرے سینے پے اور ِپھر میری پُھدی پے ‪ .‬میں‬
‫فل بھیگ گئی تھے ‪ .‬پِھر سب نے بوال کے یہ انکی بیسٹ ُچودائی تھی اور وہ کبھی‬
‫نہیں بھولیں گے ‪ِ .‬پھر وسیم نے مجھے کپڑے دیے ‪ .‬مجھ سے کھڑا نہیں ہوا جا رہا‬
‫تھا تو وسیم نے سہارا دیا ‪ .‬میری پُھدی سے جوسز ٹانگوں سے ہوتے ہوئے زمین پے‬
‫گرنے لگے ‪ِ .‬پھر کاشف نے ایک گولی دی اور کہا کھا لے پراگننٹ نہیں ہو گی ‪ِ .‬پھر‬
‫میں نے کپڑے پہنے اور لڑکھراتے ہوئی گھر پہنچ گئی ‪ .‬گھر آ کے پہلے تو میں جب‬
‫اپنی پھدی دیکھی تو وہ پھدا بن چکی تھے ایسا لگتا تھا کے میرا بیٹا دوبارہ واپس جا‬
‫سکتا ہے یس میں‪ .‬اور گانڈ میں شدید جلن ہوں رہی تھے ‪ِ .‬پھر میں نے تیل اٹھایا اور‬
‫‪ 2‬انگلیاں بھگو کر گانڈ میں ڈال دی اور ہلکا ہلکا مساج کیا ‪ .‬میری پُھدی میں میری ‪3‬‬
‫انگلیاں آسانی سے جا سکتی تھی ‪ .‬میں ایک نمبر کی گشتی لگ رہی تھے شیشے میں‪.‬‬
‫ایسا لگ رہا تھا کے سارے زمانے نے مجھے چود دیا ہو‪ِ .‬پھر میں نے پھٹکری لگائی‬
‫تا کے پھدی ذرا ٹائیٹ ہوں ‪ .‬کیوں کے شكور نے ‪ 7‬دن بَ ْعد آنا تھا تو میں روز پھدی‬
‫میں پھٹکری لگاتی رہی ‪ .‬یہ ایک رات مجھے ہمیشہ یاد رہے گی ‪ .‬کبھی کبھی تو میں‬
‫سوچ کے ہی گرم ہوں جاتی ہوں کے ٹوائلٹ میں جا کے پائپ کو گانڈ میں لے لیتی ہوں‬
‫‪.‬یا کھیرنے کو تیل لگا کے کبھی گانڈ میں یا کبھی پُھدی میں لے لیتی ہوں‬

You might also like