You are on page 1of 2

‫مسند امحد‬

‫مسند النساء ‪0 --‬‬


‫‪َ .1176‬ح يُث ُأِّم َس َلَم َة َز ْو ِج اَّنلِّيِب َص ىَّل اُهَّلل َع َلْي َوَس َّلَم‬
‫ِه‬ ‫ِد‬
‫‪0‬‬
‫حدیث نمرب‪26694 :‬‬
‫َق َل َد َخ َل َع ْبُد َّرَمْح ْب ُن َع ْو ىَلَع ُأِّم‬ ‫َح َّد َثَن َحُمَّمُد ْب ُن ُعَبْي َق َل َح َّد َثَن َأْلْع َم ُش َع ْن َش‬
‫ٍف‬ ‫ِن‬ ‫ال‬ ‫‪:‬‬ ‫ا‬ ‫‪،‬‬ ‫ٍق‬ ‫ي‬ ‫ِق‬ ‫‪،‬‬ ‫اا‬ ‫ٍد ‪ ،‬ا ‪:‬‬ ‫ا‬
‫َأ‬
‫ْع ُت ْر ًض‬ ‫اًل‬ ‫ُقَر ْي َم‬ ‫ْك‬ ‫َأ‬ ‫ْك‬ ‫َأ‬ ‫َأ‬ ‫َأ‬
‫َس َلَم َة َف َق َل َي َّم ُم ْؤ َني يِّن ْخ ىَش ْن ُك َن َقْد َه َل ُت يِّن ْن‬ ‫ْل‬ ‫ُأ‬
‫ا‬ ‫ِرَث ٍش ا ‪ِ ،‬ب‬ ‫‪ِ ،‬إ ِم‬ ‫و‬ ‫‪ ،‬ا ‪ :‬ا ا ِمِن ‪ِ ،‬إ‬
‫َص ىَّل ُهَّلل َع َلْي َوَس َّلَم َيُق ُل‬ ‫َأْر َب َني َأْلَف َن َف َق َلْت ْن ْق َي ُبَّيَن َف يِّن َس ْع ُت َرُس َل‬
‫َأ‬
‫و ‪":‬‬ ‫ِه‬ ‫ا‬ ‫و اِهَّلل‬ ‫ِدي اٍر ‪ ،‬ا ‪ِ :‬ف ا ‪ِ ،‬إ ِم‬ ‫يِل ِب ِع‬
‫ُه ْم‬ ‫ْن‬ ‫َن‬ ‫َأ‬ ‫َل‬ ‫َق‬ ‫َف‬ ‫َه‬ ‫َت‬‫َأ‬ ‫َف‬ ‫ُت‬ ‫ْخ‬‫َأ‬ ‫َف‬
‫ُت ُع َم َر ْرَب ُه‬ ‫َتْي‬‫َأ‬ ‫َف‬ ‫ُه‬ ‫َق‬ ‫َف‬ ‫ُأ‬ ‫َّن ْن َأْص َح َمْن َيَر َب َد ْن‬
‫َأ‬ ‫ْع‬ ‫اَل‬
‫‪ ،‬ا ا‪ ،‬ا ‪ِ :‬باِهَّلل ا ِم ؟‬ ‫اِر " ‪،‬‬ ‫ايِن‬ ‫ايِب‬ ‫ِإ ِم‬
‫َأ‬ ‫ُأ‬
‫َق َلْت ُه َّم َو ْن َبِّر َئ َح ًد َبْع َد َك‬
‫َل‬ ‫اَل‬ ‫َّل‬
‫‪.‬‬ ‫ا‬ ‫‪،‬‬ ‫ا ‪ :‬ال‬

‫حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ حضرت‬

‫عبدالرحمن بن عوف ان کے پاس آئے اور کہنے لگے اماں جان مجھے‬

‫اندیشہ ہے کہ مال کی کثرت مجھے ہالک نہ کردے۔ کیونکہ میں قریش‬

‫میں سب سے زیادہ مالدار ہوں انہوں نے جواب دیا کہ بیٹا اسے خرچ‬

‫کرو کیونکہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا‬

‫ہے کہ میرے بعض ساتھی ایسے بھی ہوں گے کہ میری ان سے جدائی‬

‫ہونے کے بعد وہ مجھے دوبارہ کبھی نہ دیکھ سکیں گے‪ ،‬حضرت‬

‫عبدالرحمن بن عوف جب باہر نکلے تو راستے میں حضرت عمر سے‬

‫مالقات ہوگئی انہوں نے حضرت عمر کو یہ بات بتائی حضرت عمر‬

‫خود حضرت ام سلمہ کے پاس پہنچے اور گھر میں داخل ہو کر فرمایا‬

‫اللہ کی قسم کھا کر بتائیے کیا میں بھی ان میں سے ہوں؟ انہوں نے‬
‫فرمایا نہیں لیکن آپ کے بعد میں کسی کے متعلق یہ بات نہیں کہہ‬

‫سکتی۔‬

You might also like