Professional Documents
Culture Documents
َن َت
ِك اب اَجْل اِئِز --کتاب :جنازے کے احکام و مسائل
َب ُب َمْن َأَح َّب َّدل ْف َن َألْر ْلُم َق َّد َس َأْو ْحَن َه
ِو ا: ِة يِف ا ِض ا ا .68ا
باب :جو شخص ارض مقدس یا ایسی ہی کسی برکت والی جگہ دفن ہونے کا آرزو
مند ہو۔
حدیث نمرب1339 :
َح َّد َثَن ْحَمُم ٌد َح َّد َثَن َع ْبُد َّر َّز َأْخ َرَب َن َم ْع َم ٌر َع ْن ْب َط ُو َع ْن َأ َع ْن َأ ُه َر ْيَر َة َر َيِض ُهَّلل
ا يِب ِبيِه ، ا ِن ا ٍس ، ، ا ال اِق ، ا ا و،
َع ْنُه َق َل ُأْر َل َم َلُك ْلَم ْو ىَل ُم ىَس َع َلْي َم َّس اَل َفَلَّم َج َء ُه َص َّك ُه َفَرَج َع ىَل َر ِّب َف َق َل
ِإ ِه ,ا : ِه ا ال م ،ا ا ا ِت ِإ و ,ا ِ ":س
َث ىَلَع
ْر ْع ُق ُهَل َيَض ُع َيَد ُه َم ْو ْل َف َل َق َو َأْرَس ْلَت ىَل َع ْب ُي ُد َم ْوَت َرَّد ُهَّلل َع ْي َع ْيَنُه
َل َف ْل اَل
ِنْت ٍر ,ا :ا ِج ، ِه ،ا ٍد ِري ا يِن ِإ
َن آْل َف َق
َل ُثَّم َم ْوُت َل ْل َق َذ َأ
َفَلُه ُك ِّل َم َغ َّط ْت َيُد ُه ُك ِّل َش ْع َر َس َنٌة َل ْي َر ِّب ُثَّم َم
َق
،ا :ا ا ا؟ ,ا :ا ، ٍة ،ا : ِبِه ِب ا ِب
َّل َس ْيَل َع ُهَّلل ىَّل َص ُل ُس َل َق َل َق َج ًة
َر َحِب َي ْم َس َّد َق ُمْل ْر َأْل ْن َيُه ُيْد ْن َأ َهَّلل َفَس َأَل
ِه َو َم : ا ٍر ،ا :ا َر و اِهَّلل ِة ِن ِم ا ِض ا ا
َأْلَمْح ْنَد ْلَك َّط َفَلْو ُك ْنُت َثَّم َأَلَر ْيُتُك ْم َق َرْبُه ىَل َج
ِإ اِنِب ال ِريِق ِع ا ِثيِب ا ِر". ،
ہم سے محمود بن غیالن نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے عبدالرزاق نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم کو معمر نے خبر دی ‘
انہیں عبداللہ بن طاؤس نے ‘ انہیں ان کے والد نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ملک
الموت (آدمی کی شکل میں) موسٰی علیہ السالم کے پاس بھیجے گئے۔ وہ جب آئے تو موسٰی علیہ السالم
نے (نہ پہچان کر) انہیں ایک زور کا طمانچہ مارا اور ان کی آنکھ پھوڑ ڈالی۔ وہ واپس اپنے رب کے حضور
میں پہنچے اور عرض کیا کہ یا اللہ! تو نے مجھے ایسے بندے کی طرف بھیجا جو مرنا نہیں چاہتا۔ اللہ
تعالٰی نے ان کی آنکھ پہلے کی طرح کر دی اور فرمایا کہ دوبارہ جا اور ان سے کہہ کہ آپ اپنا ہاتھ ایک
بیل کی پیٹھ پر رکھئے اور پیٹھ کے جتنے بال آپ کے ہاتھ تلے آ جائیں ان کے ہر بال کے بدلے ایک سال کی
زندگی دی جاتی ہے۔ (موسٰی علیہ السالم تک جب اللہ تعالٰی کا یہ پیغام پہنچا تو) آپ نے کہا کہ اے اللہ!
پھر کیا ہو گا؟ اللہ تعالٰی نے فرمایا کہ پھر بھی موت آنی ہے۔ موسٰی علیہ السالم بولے تو ابھی کیوں نہ آ
جائے۔ پھر انہوں نے اللہ سے دعا کی کہ انہیں ایک پتھر کی مار پر ارض مقدس سے قریب کر دیا جائے۔
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر میں وہاں ہوتا تو
تمہیں ان کی قبر دکھاتا کہ الل ٹیلے کے پاس راستے کے قریب ہے۔
حافظ زبير على زئي رحمه اهلل ،فوائد و مسائل ،تحت الحديث صحيح بخاري
1339
´ملک الموت کا (انسانی شکل میں) موسٰی علیہ السالم کے پاس ٓانا `
ُأْر َل َم َلُك ْلَم ْو ىَل ُم ىَس َع َلْي َم َّس اَل َفَلَّم َج َء ُه َص َّك ُه َفَرَج َع ىَل َر ِّب َف َق َل َأْرَس ْلَت
يِن ِإ ِه ,ا : ِه ا ال م ،ا ا ا ِت ِإ و «ِ ...س
ىَل َع ْب اَل ُي ُد ْلَم ْوَت
»... ٍد ِري ا ِإ
”۔۔۔ ملک الموت (آدمی کی شکل میں) موسٰی علیہ السالم کے پاس بھیجے گئے۔ وہ
جب آئے تو موسٰی علیہ السالم نے (نہ پہچان کر) انہیں ایک زور کا طمانچہ مارا
اور ان کی آنکھ پھوڑ ڈالی۔ وہ واپس اپنے رب کے حضور میں پہنچے اور عرض
کیا کہ یا اللہ! تو نے مجھے ایسے بندے کی طرف بھیجا جو مرنا نہیں چاہتا۔۔۔“
تخریج الحدیث:
[]3407 ،1339 یہ روایت صحیح بخاری میں دو مقامات پر ہے
امام بخاری رحمہ اللہ کے عالوہ درج ذیل محدثین نے بھی اسے روایت کیا ہے۔
[صحيح مسلم 2372 :وترقيم دارالسالم]6149 ،6148 : مسلم النیسابوری
[سنن النسايئ 4؍ 119 ،118ح]2091 النسائي
[صحيح ابن حبان ،االحسان 8؍ 38ح ،6223پرانا نسخه :ح]6190 ابن حبان
[السنة]599 : ابن ابي عاصم
[ص]492 البيهقي فى االسماء والصفات
[ 266 ،265/5ح 451او قال :هذا حدهث متفق ىلع صحته] البغوي فى شرح السنة
[ 434/1دورسا نسخه ]505/1 الطبري فى التاريخ
[ 578/2ح 4107و قال :هذا حديث صحيح ىلع رشط مسلم ولم خيرجاه] الحاكم فى المستدرك
[احتاف املهرة 15؍]104 وابوعوانه فى مسنده
امام بخاری رحمہ اللہ سے پہلے درج ذیل محدثین نے اسے روایت کیا ہے:
[املسند 2؍]533 ،315 ،269 أحمد بن حنبل
[11؍ 375 ،274ح]20531 ،20530 عبدالرزاق فى المصنف
[الصحيفة]60 : همام بن منبه
اس حدیث کو سیدنا االمام ابوہریرہ رضى اللہ عنہ سے درج ذیل تابعین نے بیان
کیا ہے:
ًا
[ابلخاري 3407 :خمترص ،مسلم 2372 :وترقيم دارالسالم]6149 : ① همام بن منبه
[ابلخاري 3407 ،1339 :ومسلم 2372 :وترقيم دارالسالم]6148 : ② طاؤس
[أمحد 2؍ 533ح 10917وسنده صحيح وصححه احلاكم ىلع رشط مسلم 2؍]578 ③ عمار بن ابي عمار
اس روايت كي دوسری سند کے لئے دیکھئے:
[2؍]351 مسند أحمد
↰ معلوم ہوا کہ یہ روایت بالکل صحیح ہے ،اسے بخاری ،مسلم ،ابن حبان ،حاکم اور
بغوی نے صحیح قرار دیا ہے۔
سیدنا موسٰی علیہ السالم کے پاس ملک الموت ایسی انسانی شکل میں ٓائے تھے
جسے موسٰی علیہ السالم نہیں پہچانتے تھے۔
◈ حافظ ابن حبان رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
ًال
«واكن موٰيس غيوًرا ،فرأي ىف داره رج لم يعرفه ،فشال يده فلطمه ،فأتت لطمته ىلع فقِء عينه
الىت ىف الصورة الىت يتصور بها ،ال الصورة الىت خلقه اهلل عليها»
”اور موسٰی (علیہ السالم) غیور تھے۔ پس انہوں نے اپنے گھر میں ایسا ٓادمی دیکھا
جسے وہ پہچان نہ سکے تو ہاتھ بڑھا کر مکا مار دیا۔ یہ مکا اس (فرشتے) کی
(انسانی صورت والی) اس ٓانکھ پر لگا جو اس نے اختیار کی تھی۔ جس (اصلی)
[االحسان ،نسخه حمققه صورت پر اللہ نے اسے پیدا کیا ،اس پر یہ مکا نہیں لگا۔ إلخ“
14؍]115
https://islamicurdubooks.com/