Professional Documents
Culture Documents
اسلام کا سیاسی نظام
اسلام کا سیاسی نظام
الرحمان ّ
بسم ہللا ّ
ترجمہ:اے اہل ایمان کفار تو رہے ایک طرف اگر تمہارے اپنے عزیز و اقرباء مثالً اپنے آباو اجداد ،
اور بھائی وغیرہ بھی اگر اسالم کو چھوڑ کر کسی اور کے قوانین کی پیروی کریں تو ان کو بھی
حکومتی امور میں کسی عہدہ کے لیے منتخب نہ کرنااور جو کوئی بھی ایسا کرے گا اس کا شمار بھی
ظالمین میں سے ہو گا۔
ارۃ ٌ ت َْخش َْونَ َك َ
سادَھَا َ
ِیرت ُ ُك ْم َوأ ْم َوا ٌل ا ْقت ََر ْفت ُ ُموھَا َوتِ َج َ
عش َقُ ْل ِإن َكانَ آبَاؤُ ُك ْم َوأ َ ْبنَاؤُ ُك ْم َو ِإ ْخ َوانُ ُك ْم َوأ ْز َوا ُج ُك ْم َو َ
َ
َّللاُ ِبأ َ ْم ِر ِہ ۗ َو ا ْ ض ْونَ َھا أ َ َحبا ِإلَ ْی ُكم ِ ّمنَ ا
َّللاُ َال یَ ْھدِي ي ا صوا َحت ا ٰى یَأتِ َ س ِبی ِل ِه فَت ََربا ُ
سو ِل ِه َو ِج َھا ٍد فِي َ
َّللاِ َو َر ُ سا ِك ُن ت َْر َ
َو َم َ
ْالقَ ْو َم الفَا ِسقِینَ 9:24
ْ
ترجمہ :اے رسول ان سے کہہ دو کہ اگر تمہیں اپنے آباو اجداد ،بیٹے ،بھائی ،ازواج ،عزیز و اقارب
،تمہاری محنت سے کمائی ہوئی دولت ،تمہارے کاروبارجنکی کساد بازاری کا تمہیں خطرہ رہتا ہے اور
تمہارے عالیشان گھر تمہیں اسالمی ریاست(ہللا اور اسکے رسول )اور اسکے استحکام سے ذیادہ عزیز
ہیں تو اس وقت کا انتظار کرو جب ہللا کا قانون مشیئت حرکت میں آئے گا اور تم اپنی پیدا کردہ خرابیوں
کا شکار بن جاؤ گے۔ یاد رکھو کہ ہللا سرکش قوم کو کبھی بھی ہدایت سے نہیں نوازتا۔
غور فرمایا آپ نے ،یہ تھا طریقہ کار اسالم میں حکومتی نمائندے مقر ر کرنے کا۔ لیکن جیسے ہی ہم
نے اقرباپروری کرنی شروع کی ،تو ہم احکامات خداوندی سے دور جا بھٹکے اور اتنے دور ہوگئے کہ
اب ہمیں سیدھی راہ سجھائی بھی نہیں دے رہی اور اپنی ہی پیدا کردہ خرابیوں کا شکار ہوگئے۔
شوری مقر ر کرنے کی ایک جامع آیت پیش کرتے ہیں
ٰ اب ہم اسالمی
ص ُروا أُو ٰلَئِكَ بَ ْع ُ
ض ُھ ْم أ َ ْو ِلیَا ُء َّللاِ َوالاذِینَ َآووا اونَ َ
سبِی ِل اإِ ان الاذِینَ آ َمنُوا َوھَا َج ُروا َو َجا َھدُوا بِأ َ ْم َوا ِل ِھ ْم َوأَنفُ ِس ِھ ْم فِي َ
ص ُرو ُك ْم فِي الد ِ
ِّین َيءٍ َحت ا ٰى یُ َھ ِ
اج ُروا َوإِ ِن ا ْست َن َ اج ُروا َما لَ ُكم ِ ّمن َو َالیَتِ ِھم ِ ّمن ش ْ ض َوالاذِینَ آ َمنُوا َولَ ْم یُ َھ ِ بَ ْع ٍ
یر 8:72 ص ٌ ُ
َّللاُ بِ َما ت َ ْع َملونَ بَ ِ علَ ٰى قَ ْو ٍم بَ ْینَ ُك ْم َوبَ ْینَ ُھم ِ ّمیث َ ٌ
اق ۗ َو ا ا فَعَلَ ْی ُك ُم النا ْ
ص ُر ِإال َ
ترجمہ :یاد رکھو کہ تمہاری مملکت کے لیے اولیاء(ٹرسٹی/افسران) صرف وہی لوگ ہو سکتے ہیں جو
ایمان الئے ,ہجرت کی اور ہللا کی راہ میں جان و مال کا نظرانہ پیش کیا اور وہ لوگ جنہوں نے ان کی
مد د کی اور انہیں چھت فراہم کی ۔م ومنین میں سے وہ جو بعد میں ایمان الئے لیکن انہوں نے وہ
مصیبتیں نہیں جھیلیں جو ہجرت کرنےوالوں اور ان کی مدد کرنے والوں نے برداشت کی ،انہیں بھی تم
ایسے اہم مناصب کے لیے نہ منتخب کرو ،تا وقتیکہ کہ وہ بھی ہللا کی راہ میں اپنا جان و مال نہ قربان
کردیں۔تاہم اگر وہ تم سے مدد کی درخواست کریں تو ان کی مدد کرنا تم پر فرض ہے ،ماسوائے اسکے
کہ تم کسی معاہدہ کے پابند ہو اور انکی مدد نہیں کر سکتے۔جان رکھو ہللا تمہارے ہر عمل پر نظر
رکھے ہوئے ہے۔
اس آیت میں واضح کر دیا گیا ہے کہ اسالمی مملکت کے آفیسرز مومنین میں سے صرف وہی لوگ ہو
سکتے ہیں جو ہللا کی راہ میں جان و مال کی قربانی سے بھی دریغ نہ کرتے ہوں۔عام مشاہدہ کی بات
ہے کہ ہم فورا ً ہی کوئی اہم عہدہ ،کسی غیر تجربہ کار شخص کے حوالے نہیں کرسکتے ،اگرچہ
اعلی کیوں نہ ہو ،کیونکہ اسکے پاس علم تو ہے ،لیکن تجربہ نہیں ،بس تجربہ کی
ٰ اسکی تعلیم کتنی ہی
یہی وہ اہم شرط ہے جو اس آیت میں لگائی گئی ہے۔ایک اور اہم بات جو مندرجہ باال آیات کے مطالعہ
سے سامنے آئی ہے وہ یہ کہ اسالمی مملکت کے افسران کا انتخاب براہ راست حکومت کرے گی ،
جمہوری طرز حکومت کی طرح عوام نہیں۔لہذا اسالمی حکومت میں آفیسرز کے انتخاب کے لیے جو
شرائط ہیں وہ مندرجہ ذیل ہیں
ہللا اوریوم اآلخرت پر ایمان رکھتے ہوں ،یعنی متقی اور مومن ہوں
قوانین کی پابندی کرتے ہوں
مشکالت سے نہ گھبراتے ہوں
صاحب علم و بصیرت ہونے کے ساتھ ساتھ تجربہ کار بھی ہوں
اب ہم آتے ہیں کہ اسالمی مملکت کا م کس طرح کرتی ہے۔اسالمی مملکت کی کابینہ کے اہم فیصلے
باہمی مشاورت سے طے پاتے ہیں ،اور اس ضمن میں ہللا کا حکم کچھ اس طرح سے ہے۔
ستجابُوا لربّه ْم وأقا ُموا الصَّالۃ وأ ْم ُر ُه ْم شُور ٰى بیْن ُه ْم وم َّما رز ْقنا ُه ْم يُ ْنفقُون 42:38
والَّذين ا ْ
ترجمہ :اور جو اپنے پروردگار کا فرمان قبول کرتے ہیں اورقوانین خداوندی کا نفاذ کرتے ہیں۔
شوری میں طے کرتے ہیں۔ اور جس مال کا ہم نے ان کو نگران بنایا ہے اسےٰ اور(ذیلی)احکامات
(مناسب جگہ )پر خر چ کرتے ہیں۔
شوری کا سربراہ خود رسول/خلیفہ رسول ہو گا اور وہ بھی اگرچہ
ٰ یہاں اس بات کا خیال رہے کہ اس
شوری کی مشاورت سے نافذ کرے گا ،لیکن پھر بھی ان احکامات کی اطاعت جب ہی ہو گی ٰ احکامات
جب وہ ذیلی /فروعی ہونگے،یعنی انکا اصول ہللا کے دین سے ہی لیا گیا ہو گا ،اور ان احکامات کی
پشت پر اذن ہللا کی مہر لگی ہو گی۔ارشاد خدا وندی ہے