You are on page 1of 2

‫جہان اردو اسائنمینٹ ‪۱‬‬

‫ِ‬
‫استاد‪ :‬تنویرانجم‬
‫نشانات‪۱۵ :‬‬
‫‪Masood Karim‬‬

‫زیر مطالعہ رہی۔ اس غزل کے پانچ اشعار کو منتخب‬


‫‪۲‬۔ غالب کی مشہور غزل ’یہ نہ تھی ہماری قسمت کہ وصا ِل یار ہوتا’ ہمارے ِ‬
‫کریں اور ان کی تشریح اپنے الفاظ میں کریں۔‬
‫غالب کی غزل کی تشریح‬

‫)‪(١‬‬
‫یہ نہ تھی ہماری قسمت کہ وصا ِل یار ہوتا‬
‫اگر اور جیتے رہتے ‪،‬یہی انتظار ہوتا‬

‫ہماری تقدیر میں یہ نہ تھا کہ ہم وصا ِل یار سے لطف اندوز ہوتے۔اگر ہم مرنہ جاتے یعنی جیتے رہتے توہم کو وص ِل یارکا‬
‫انتظار وصل یار کی‬
‫ِ‬ ‫مزید انتظار رہتا اور وہ انتظار موت سے زیادہ تکلیف دہ ہوتا۔ اس لئے اچھاہی ہوا کہ ہم مرگئے اور‬
‫تکلیف سے ہمیں نجات مل گئی۔‬

‫)‪(٢‬‬
‫ترے وعدے پہ جئے ہم‪ ،‬تو یہ جان جھوٹ جانا‬
‫کہ خوشی سے مرنہ جاتے ‪،‬اگر اعتبار ہوتا‬

‫ق صادق‬‫ایک عاشق کے لئے وعدۂ وصل یعنی محبوب سے ملنے کا وعدہ انتہائی خوشی کا باعث ہے اور اس وعدہ سے عاش ِ‬
‫ی مرگ ہوجانا چاہئے۔کہتے ہیں کہ اگر ہم تیرے وعدۂ وصل پر بھی زندہ رہے توتجھے یہ سمجھنا چاہئے کہ ہم نے‬ ‫کو شاد ٔ‬
‫شادی مرگ ہوجاتا۔‬
‫ٔ‬ ‫کو‬ ‫ہم‬ ‫تویقینا‬ ‫جانتے‬ ‫نہ‬ ‫جھوٹ‬ ‫اسے‬ ‫ہم‬ ‫اگر‬ ‫کیونکہ‬ ‫جانا‬ ‫کوجھوٹ‬ ‫وصل‬ ‫ہ‬
‫ٔ‬ ‫وعد‬ ‫تیرے‬

‫)‪(٤‬‬
‫کوئی میرے دل سے پوچھے‪،‬ترے تیر نیم کش کو‬
‫یہ خلش کہاں سے ہوتی‪ ،‬جو جگرکے پارہوتا‬

‫تیرنیم کشوہ تیر جس کوآدھی کمان کھینچ کر یعنی آہستہ سے چھوڑدیاگیاہو۔ یہاں مرادہے کہ ِ‬
‫تیر مژگان جسے کمان چشم سے‬
‫پورے زور سے نہیں بلکہ نیم وا آنکھوں سے چھوڑا گیا ہے۔ خلشچبھن‬
‫وہ تیر مژگان جو تونے کمال بے پرواہی کے ساتھ نیم کش کمان چشم سے میرے جگر پرمارا ہے اس کی کیفیت میرے دل‬
‫سے دریافت کرلے یعنی مجھے اس سے بہت ہی لطف حاصل ہوا ہے۔اگر تو اسے پورے زور سے چھوڑتا تو وہ جگرکے‬
‫آرپار ہوجاتا اورمیں اس کی لذت ِخلش سے محروم رہ جاتا۔ یعنی پورا مرجانے میں وہ لطف نہیں جو آہستہ آہستہ اوردل میں‬
‫خلش کے ساتھ جینے میں لطف ہے۔‬

‫)‪(٧‬‬
‫غم اگرچہ جاں گُسل ہے‪ ،‬یہ کہاں بچیں ‪ ،‬کہ دل ہے‬
‫جھے کیا بُرا تھا مرنا‪ ،‬اگر ایک بار ہوتا‬

‫جاں گسل جان کو گھالنے واال۔‬


‫کہتے ہیں کہ اگرچہ غم جان کوگھالنے واال ہے۔ لیکن دل کی ایذا اٹھانے کی لذت کی وجہ سے کوئی اس سے بچ نہیں سکتا‬
‫غم عشق غنیمت ہے کیونکہ‬
‫غم روزگار ہوتا ۔ بہر حال ہمیں ِ‬
‫اس لئے اگر غم عشق ہمارے دل میں نہ ہوتا توپھر اس کی جگہ ِ‬
‫غم عشق ہے۔‬
‫اگر یہ نہ ہوتا تو ہم دنیا بھر کے بے شمار غموں میں مبتال ہوگئے ہوتے۔ اب تو صرف ایک غم یعنی ِ‬

You might also like