You are on page 1of 527

‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫مائی گرل‬
‫ل‬‫ق‬
‫از م زنور‬
‫م‬‫ک‬ ‫م‬
‫ل ناول‬

‫ناول بینک و یب پر شا ئع ہونے والے تمام ناولز کے جملہ و حقوق تمعہ مصنفہ کے نام‬
‫محقوظ ہے۔ خالف ورزی کرنے والے کے خالف قانوئی خارہ جوئی کی خا شکتی ہے۔ اگر‬
‫آپ ایتی تحرپر ناول بینک پر شا ئع کروانا خا ہتے ہیں نو اردو میں نایپ کر کے ہمیں سینڈ‬
‫کردیں۔ آپ کی تحرپر ناول بینک و یب پر شا ئع کردی خانے گی۔‬

‫‪E-mail : pdfnovelbank@gmail.com‬‬
‫‪WhatsApp : 92 306 1756508‬‬

‫ناول بینک ای نظامیہ‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 1‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫گرم یوں کی دوپہر میں سورج سوا نیزے پر تھا گرم لو خل رہی تھی سڑکیں زنادہ پر سنسان تھی بس‬
‫م‬
‫اکا دکا لوگ ئظر آرہے تھے اس سڑک پر انک لڑکی کمل جود کو پردے میں جھنانے ئقاب کتے‬
‫ئظریں زمین پر جھکانے خل رہی تھی‬
‫معمول کے مظانق انک لڑکے نے نانک سے اس کا راسیہ روکا تھا اس لڑکی نے ایتی ہیزل پراؤن‬
‫آنکھوں کو اتھا کر ا یتے شا متے کھڑے لفنگے شاکر کو دنکھا تھا اس لڑکی کی آنکھوں میں ناگواریت‬
‫صاف دکھائی دے رہی تھی مگر اس کی آنکھوں میں ہلکورے لینا جوف شاکر کی آنکھوں سے جھ نا‬
‫پہیں تھا وہ اسے دنکھنا مکروہ شا ہنسا تھا جنسے خاینا تھا اس کا ئقاب کے ییچھے رنکشن کنا ہوگا‬

‫وہ لڑکی شاینڈ سے ہوکر گزرنے والی تھی جب شاکر دونارہ اس کے شا متے آنا تھا‬

‫مولوی صاجب کنسے ہیں نلنل؟؟ میں نے سنا اج کل بسیر سے ہی پہیں اتھ نارہے ہیں ؟؟‬
‫اس نے طیزیہ زمل سے اس کے ناپ کے نارے میں نوجھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 2‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زمل نے ئفرت تھری ئگاہ اس پر ڈالی تھی اور اب کی نار شاینڈ سے دونارہ گزرنے پر جب شاکر‬
‫نے اس کا راسیہ روکا نو اس نے ا یتے ینگ کو نیزی سے شاکر کے کندھے پر مارا تھا اور نیزی‬
‫سے دوسری شاینڈ سے ئکل کر وہ ا یتے گھر تھاگی تھی‬

‫میری نلو رائی کو ینار د ی نا۔۔۔ وہ غالظت سے اس کی پہن کا سوچنا نوال تھا‬

‫ا یتے ییچھے سےشاکر کی سنظائی ہنسی سن کر اس کا دل خلق میں آگنا تھا گھر پہیچ کر اس نے نیز‬
‫نیز دروازہ تجانا تھا‬

‫تجو کنا ہو گنا ؟؟ کوئی آپ کی بس نو پہیں جھو یتے والی۔۔۔ اس کی جھوئی پہن نے ہنستے ہونے‬
‫اس سے کہا تھا جس کے چہرے پر ہنسی کا سیہ نک یہ تھا‬

‫تجو۔۔۔۔ زمل نے ا یتے شا متے کھڑی ایتی اتھارہ شالہ پہن زرش کو دنکھا تھا اور دروازہ نیزی سے یند‬
‫کرنے اسے ا یتے سیتے سے لگانا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 3‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ک۔۔۔کنا وہ پ۔۔۔۔تھر آنا تھا تجو ؟؟ زرش نے کنکنانے لہجے میں نوجھا تھا‬

‫تم قکر مت کرو زرش میں تمھیں کچھ پہیں ہونے دوں گی۔۔۔ اس کی نے داغ بنسائی پر اینا‬
‫لمس جھوڑئی زمل اسے ا یتے شاتھ لگانے اندر لے گتی تھی لنکن ان دونوں کو غلم تھا کہ شاکر سے‬
‫خان جھڑوانا اینا آشان پہیں۔۔‬

‫انا کنسے ہیں اتھوں نے دوائی لی ؟؟ اینا گاؤن انار کر رکھتی زرش کے ہاتھوں سے نائی کا گالس‬
‫نکڑئی زمل نے نوجھا تھا‬

‫ہاں تجو وہ جماعت پڑھانے لے لتے مسجد گتے ہیں۔۔۔ زرش اس کا گاؤن نکڑئی کمرے کی طرف‬
‫خائی نولی تھی ان کا گھر جھونا تھا مگر صاف تھا جو بین کمروں پر مستمل تھا انک کمرے میں مولوی‬
‫صاجب ان کے انا رہتے تھے چنکہ اماں ان کی دو شال پہلے ہی یتماری سے وقات نا گتی تھیں‬
‫دوسرے کمرے میں زرش اور زمل رہتی تھی چنکہ بنسرے کمرے کو ڈرابینگ روم کے طور پر‬
‫اسنعمال کنا خانا تھا انک شاینڈ پر کیچن چنکہ انک طرف انک واسروم ینا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 4‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫اجھا میرے لتے کھانا لگا دو اور تم یینشن مت لینا۔۔۔ زمل اسے نولتی واسروم میں میہ ہاتھ‬
‫دھونے خلی گتی تھی‬

‫*********‬

‫یہ کراچی کا انک مجلہ تھا چہاں مولوی صاجب ایتی ییی یوں کے شاتھ پرشکون زندگی گزار رہے تھے‬
‫مگر یہ شکون انک مہیتے پہلے یب پرناد ہوا جب زرش کالج سے وابس آرہی تھی‬

‫وہ ایتی سہنلی آمیہ کے شاتھ نابیں کرئی وابس گھر خا رہی تھی جب سڑک کے ییچ و ییچ شاکر کو‬
‫انک پزرگ آدمی کو مارنے دنکھ کر زرش میں مدد کا خذیہ خاگا تھا اس کی دوست نے کافی م نع کنا‬
‫تھا مگر وہ ڈھ یٹ یتی ایتی نازو آمیہ سے جھڑوائی اس طرف گتی تھی‬

‫زرش خدا کا واسطہ مت خاؤ۔۔۔ آمیہ نے اسے رو کتے کی آخری کوشش کی تھی مگر وہ اسے ئظر‬
‫انداز کرکے لمتے لمتے ڈھگ تھرئی ان کے ناس خا خکی تھی ارد گرد انک دو لوگ کھڑے تھے وی‬
‫تھی شاکر کے ہی چنلے تھے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 5‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫ارے جھوڑو اتھیں خاہل ابسان۔۔۔ وہ تھ نکاری تھی نارنک بسوائی آواز سن کر شاکر کے ہاتھ رکے‬
‫تھے اس کی نے شاجیہ ئگاہ زرش کے چہرے پر پڑی تھی جو ئقاب کتے اسے غصے سے تھری‬
‫ئگاہوں سے دنکھ رہی تھی‬

‫سرم پہیں آئی تمھیں ا یتے انا کی عمر کے آدمی کو مارنے ہونے۔۔۔ اس پزرگ آدمی کو زجمی دنکھ‬
‫کر وہ غصے سے نولی تھی‬

‫ہانے نلو رائی تم پر اینا غصہ سوٹ پہیں کرنا۔۔۔ وہ انک تھرنور ئگاہ اس کے وجود پر ڈالنا کمینگی‬
‫سے ہنسنا نوال تھا‬

‫ایتی نکواس یند کرو خاہل ابسان ۔۔۔ اس کی ئگاہو سے زرش کو نے شاجیہ ڈر لگا تھا مگر ہمت چنائی‬
‫وہ تھر نولی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 6‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ہاہاہا۔۔۔ نلو رائی کو گھر جھوڑ کر آ سندے۔۔۔ اور ینا تھی کر کہاں رہتی ہے یہ۔۔۔ اس کی کالی‬
‫گہری آنکھوں کو دنکھتے شاکر ا یتے چنلے رسند سے نوال تھا وہ انک ہی ئظر میں خان گنا تھا کہ زرش‬
‫کیتی جسین ہے‬

‫جیر دار جو ا یتے ان آدم یوں کو میرے ییچھے تھیجا۔۔۔ وہ اس کی نات پر ڈر گتی تھی یتھی اسے نولتی‬
‫نیزی سے وہاں سے ئکل گتی تھی‬

‫مگر شاکر کے اشارے پر سندا تھی اس کے ییچھے ہی گنا تھا آمیہ نو اسے اکنال جھوڑ کر تھاگ گتی‬
‫تھی اب اسے رہ رہ کر جود پر غصہ آرہا تھا کہ ک یوں وہ دوسروں کے تھڈے میں پڑی زمل ہمنشہ‬
‫اسے کہتی تھی زرش ا یتے کام سے کام رکھا کرو مگر پہیں اسے نو سوق تھا خدمت خلق کا جس کا‬
‫بییجہ یہ ئکال تھا کہ وہ شاکر کی ئظروں میں آگتی تھی‬

‫زمل ئی اے کر رہی تھی چنکہ زرش ائف اے میں تھی دونوں انک ہی کالج میں خائی تھیں مگر‬
‫آج زمل اس کے شاتھ پہیں گتی تھی یتھی وہ کم غقل لڑکی تھنس گتی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 7‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زرش کا رنگ صاف تھا چنکہ اس کے کالے کمر نک نال اور کالی ہی آنکھوں کے شاتھ نارنک‬
‫کناؤدار ہویٹ اور اس کا نازک سرانا اس کو نے خد پرکشش ینانے تھے چنکہ اس کے پرغکس‬
‫ہیزل پراؤن آنکھوں والی زمل کی رنگت اس سے زنادہ صاف سقاف تھی اس کے ہلکے پراؤن رنگ‬
‫کے نال تھے جو کمر سے ییجے نک خانے تھے زرش کے مقا نلے میں زمل زنادہ پہادر تھی‬

‫زرش جونکہ ایتی شاری نابیں زمل کو ینائی تھی اس وجہ سے پہلے اس نے شاکر والی نات زمل کو‬
‫ینانے کا سوخا تھا مگر ینا پہیں کنا سوچ کر اس نے وہ نات زمل سے جھنا لی تھی‬

‫کنا ہوا ڈری ہوئی ک یوں لگ رہی ہو ؟؟ کسی نے کچھ کہا ہے ؟؟وہ جب گ ھیرائی گ ھیرائی گھر داخل‬
‫ہوئی نو زمل نے اس سے نوجھا تھا‬

‫ن۔۔۔یہ تجو وہ بس اج گرمی زنادہ ہے یہ اس وجہ سے وہ صقائی سے جھوٹ نول گتی تھی مگر یہ‬
‫جھوٹ زنادہ دپر جھنا یہ رہ سکا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 8‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫انک دن ئعد ہی شاکر ا یتے بین آدم یوں کے شاتھ زرش کا رسیہ لیتے مولوی صاجب کے ناس پہیچ‬
‫گنا تھا چتھوں نے اس کا گنڈے واال جولیہ دنک ھتے ہی ائکار کر دنا تھا مگر وہ اتھیں دھمکا کر خال گنا‬
‫ت ھا‬

‫مولوی صاجب یہ ائکار آپ کی بیتی پر پہت تھاری پڑے گا۔۔۔ وہ غصے سے نوکنا خال گنا تھا‬

‫مولوی غلتم الدین نے گھر آکر ینار سے زرش سے نوجھا تھا یب اتھیں اور زمل کو اس کی نےوقوفی‬
‫کا ینا خال تھا زرش کے لتے غلتم الدین ڈر گنا تھا یتھی اتھوں نے اس کو کالج کی تجانے گھر سے‬
‫پڑھتے کا خکم دنا تھا جس پر پہلے نو وہ مان ہی پہیں رہی تھی مگر معا ملے کی پزاکت کا اجساس اسے‬
‫یب ہوا جب اگلے دن وہ زپردستی زمل کے شاتھ کالج کے لتے ئکل گتی‬

‫کالج خانے ہونے نو اسے کوئی رکاوٹ یہ ہوئی مگر اصل مصی یت کا شامنا اسے یب کرنا پڑا جب وہ‬
‫زمل کے شاتھ وابس آرہی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 9‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ک‬‫ن‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫میری نلو رائی آج ا یتے دنوں ئعد دندار کروانا ہے یہ آ یں پرس تی ھی ا تی لو رائی کو د ھتے کے‬
‫ن‬ ‫ھ‬
‫لتے۔۔۔ شاکر نانک سے ان کا راسیہ روکنا اپرا تھا زمل نے نے شاجیہ زرش کو ا یتے ییچھے جھنانا تھا‬

‫ہاہاہا۔۔۔ میں شاند تمھیں بسند کر لینا نلنل مگر اب میرا دل ایتی نلو رائی پر آگنا ہے۔۔۔ وہ چ نایت‬
‫سے زمل کو سر نا نا گھورنا نوال تھا زمل نے غصے سے اسے دنکھا تھا‬

‫تم جنسے گندے کیڑے مکوڑوں کی ابسی گندی سوچ سے میں ا جھے سے واقف ہوں اور نولنس تم‬
‫جنسے لوگوں کا جو خال کرئی ہے یہ تھر وہ قورا ہمیں ناچی ناچی نالنے ہیں۔۔ وہ اسے نانوں ہی‬
‫نانوں میں نولنس کی دھمکی د یتی زرش کو شاینڈ سے لے کر گزر گتی تھی‬

‫میری یناری نلنل جس نولنس کی نو نات کر رہی یہ وہ ہمارے نلوے خایتی ہے اور پہت خلد ایتی‬
‫نلو رائی کو میں لے خاؤں گا۔۔۔۔وہ اوتچی آواز میں نوال تھا چنکہ زمل اور زرش کے قدموں میں‬
‫نیزی آگتی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 10‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫تجو اب کنا ہوگا ؟؟ وہ شحص میرا ییچھا پہیں جھوڑے گا۔۔۔ وہ روئی ہوئی زمل سے نولی تھی مگر‬
‫زمل نے اسے بسلی د یتے اسے اب گھر سے ئکلتے سے م نع کر دنا تھا‬

‫مولوی غلتم الدین ایتی ییی یوں کی یینشن میں یتمار پڑ گتے تھے جس کی وجہ سے وہ اب کم ہی اتھ‬
‫نانے تھے ان کے گھر تجے ی یوبشن پڑھتے آنے تھے جن سے ان کا گزارا ہو رہا تھا لنکن سب مجلے‬
‫والوں کو شاکر کا ینا خل گنا تھا جس کی وجہ سے اب ان کے گھر تجے تھی پہت کم پڑھتے انے‬
‫تھے‬

‫**************‬

‫دن ندن گرئی مولوی صاجب کی طی نعت سے زمل اور زرش کافی پربسان تھیں دوای یوں سے تھی‬
‫کوئی اقاقہ یہ ہو رہا تھا‬

‫زمل میرے بیتی۔۔۔ مچھے لگنا ہے اب میری زندگی کا تھروسہ پہیں ینا پہیں یہ زنادہ مہلت دے‬
‫نا یہ دے مگر میں تم لوگوں کو محقوظ ہاتھوں میں سوبینا خاہنا ہوں زرش کی مچھے پہت قکر ہے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 11‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫میں خاینا ہوں تم اس سے پڑی ہو لنکن میں نے زرش کے رستے کی نات ا یتے انک شاگرد سے‬
‫کی ہے وہ اس سے شادی کرکے پہاں سے لے خانے گا اور تم تھی الہور ایتی تھوتھو ماخدہ کے‬
‫ناس خلی خانا۔۔۔‬

‫انا کنسی نات کر رہے ہیں زرش اتھی پہت جھوئی ہے۔۔۔ ہم ابسا کرنے ہیں یہ گھر ییچ کر الہور‬
‫خلے خانے ہیں۔۔۔ اس نے ج ھٹ سے مسورہ دنا تھا‬

‫زرش تمھاری ئظروں میں جھوئی ہوگی زمل مگر وہ تچی پہیں ہے اسے میری خاطر سمچھاؤ اور اس‬
‫شادی کے لتے راضی کرو اس جمعہ کو مجند ایتی امی انو کے شاتھ ہمارے گھر آرہا ہے ئکاح اور‬
‫رحصتی شادگی سے ہی ہوگی۔۔۔ مولوی غلتم الدین اس کے سر پر ہاتھ ر ک ھے نولے تھے زمل نے‬
‫پ‬ ‫ش‬ ‫ت‬ ‫ک‬ ‫پ‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫ہ‬ ‫مچ‬‫س‬
‫ہ‬ ‫ج‬
‫ان کی نات ھتے سر النا تھا وہ خا تی ھی شاکر اس کی ہن کو ھی کون سے یتے یں دے‬
‫گا‬

‫زرش میری نات سیو۔۔۔ وہ کمرے میں داخل ہوئی زرش سے نولی تھی جو د ھلے ہونے کیڑوں کو‬
‫طے لگا کر الماری میں رکھ رہی تھی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 12‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫چی تجو ؟؟ اس نے زمل کی طرف سوالیہ ئگاہوں سے دنکھا تھا‬

‫اگر اماں زندہ ہوئی نو میری خگہ وہ تم سے نات کرئی مگر اب یہ زمداری انا نے مچھے دی ہے۔۔۔‬
‫اس کا ہاتھ نکڑنے ا یتے ناس بیتھانے زمل پرم لہجے میں نولنا سروع ہوئی تھی‬

‫کنا نات ہے تجو ؟؟ ابسا ک یوں نول رہی ہیں ؟؟ اس کا دل کسی پری جیر کا ینا رہا تھا‬

‫انا نے تمھارا رسیہ ا یتے شاگرد سے کر دنا ہے اور جمعہ کو تمھارا ئکاح اور رحصتی ہے۔۔۔ وہ انک ہی‬
‫شابس میں نول گتی تھی‬

‫تجو میں کوئی شادی وادی پہیں کروں گی انا ابسا ک یوں کر رہے ہیں ؟؟ وہ رو د یتے کو تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 13‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زرش کسی یہ کسی دن نو تمھاری شادی ہوئی ہی تھی یہ اور اب ہو نا دو شال ئعد انک ہی نات‬
‫ہے انا ایتی زندگی میں ہی تمھیں رحصت کرنا خاہ رہ ہیں اتھیں ڈر ہے کہ ان کی زندگی مزند اتھیں‬
‫مہلت پہیں دے گی۔۔۔ آخری نات پر زمل کا لہجہ رندھ گنا تھا‬

‫تجو آپ کی شادی کا جق مچھ سے پہلے ہے۔۔۔۔۔ اس نے تم آنکھوں سے زمل کو دنکھا تھا‬

‫شاکر تمھیں جیتے پہیں دے گا زرش اسی وجہ سے تھی انا تمھاری خلد شادی کر رہے ہیں اور تم‬
‫میری قکر مت کرو جب قسمت میں ہوا میری شادی ہو خانے گی۔۔۔ وہ اس کے سر پر لب‬
‫رکھتی دھتمی آواز میں نولی تھی زرش نے اس کے گرد اینا حصار ڈاال تھا چنکہ کچھ آبسو اس کی آنکھ‬
‫سے ئکلتے زمل کا دو ییہ تھگو گتے تھے۔۔۔‬

‫**********‬

‫شاکر سے ج ھپ کر مجلے والوں کی مدد سے مولوی غلتم الدین نے ئکاح کا شارا ای نظام کنا تھا زرش‬
‫کے لتے انک شادہ شا سرخ جوڑا اس کے شسرال والوں کی طرف سے آنا تھا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 14‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫سب لوگ ینارناں کتے بیتھے تھے زرش کو زمل نے ہی ہلکا ہلکا شا ینار کر دنا تھا چنکہ زمل جود تھی‬
‫ہلکا تھلکا جوڑا پہتے ینار تھی ئکاح کے لتے بس چند لوگ ہی شامل تھے وہ تھی لڑکے والوں کی‬
‫طرف سے ہی تھے‬

‫ئکاح کے لتے لڑکے والے ا گتے تھے ان کے آنے ہی ان کا ئکاح سروع کنا گنا تھا تھوڑی ہی‬
‫دپر میں ان کا ئکاح ہو حکا تھا مولوی غلتم الدین زرش کے سر پر ہاتھ رکھتے اسے کتی دغابیں‬
‫دے کر خلے گتے تھے‬

‫منارک ہو زرش۔۔۔ اس کا سر جومتے ا یتے شاتھ لگانے زمل جوسی سے نولی تھی وہ مجند کو انک‬
‫ئظر دنکھ کر آئی تھی وہ شانولی سی رنگت کا جوش سکل نوجوان تھا جو سرکاری نوکری کر رہا تھا‬

‫تجو مچھے آپ کی پہت ناد آنے گی ۔۔ وہ تم لہجے میں نولی تھی زمل نے زور سے اسے جود میں‬
‫تھییجا تھا زرش کو کمرے میں اس کی شاس ملتے آئی نو زرش ان کو اکنال جھوڑ کر ناہر لوازمات دنکھنا‬
‫خلی گتی تھی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 15‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫ن‬
‫کھانا کھانے کے ئعد روئی ہوئی زرش کی رحصتی پر مولوی صاجب اور زمل کی آ یں ھی ھنگ کی‬
‫خ‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫تھیں مگر ایتی بیتی کو محقوظ ہاتھوں میں دے کر مولوی غلتم الدین پرشکون ہو گتے تھے‬

‫زمل اینا شامان ینک کر لو صیح صیح ہی ہم الہور کے لتے ئکل خابیں گے زرش کو رحصت کرنے‬
‫زمل سے مولوی صاجب نولے تھے‬

‫انا ایتی خلدی اتھی نو ہم نے زرش کو تھی پہیں ینانا کہ ہم الہور خا رہے ہیں۔۔۔ اس نے‬
‫اعیراض کنا تھا‬

‫میں نے مجند کو ینا دنا ہے زمل وہ زرش کو اب کتھی پہاں پہیں لے کر آنے گا تم تھی ی ناری‬
‫نکڑو ماخدہ کے بیتے رمیز سے تمھارا تھی میں نے خانے ہی ئکاح کر د ی نا ہے۔۔۔مولوی غلتم‬
‫الدین ف نصلہ کن لہجے میں نولے تھے زمل خاہ کر تھی کچھ نول یہ نائی تھی‬

‫اور میں نے یہ گھر ییچ دنا ہے زمل۔۔ آخری نات اتھوں نے دھتمی آواز میں نولی تھی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 16‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫انا۔۔۔ اس نے شکوہ کن ئگاہوں سے دنکھا تھا‬

‫ہمارے لتے یہ ہی پہیر ہے زمل۔۔۔ اب خاؤ شاناش اینا شامان ینک کرو۔۔۔ مولوی صاجب‬
‫ا یتے دل پر ہاتھ ر ک ھے اس خگہ کو سہالنے نولے تھے‬

‫انا آپ نے دوائی لی ؟؟ ان کو سینا سہالنے دنکھ کر اس نے نوجھا تھا مگر ان کے ئفی میں سر‬
‫ہالنے پر زمل نیزی سے ان کی دوائی لیتے گتی تھی اتھیں دوائی د یتی آرام کرنے کا نول کر زمل‬
‫تھی ا یتے کمرے میں خلی گتی تھی‬

‫*************‬

‫ب‬
‫زرش مجند کی اماں کے شاتھ تچھلی گاڑی کی تچھلی سیٹ پر یتھی ہوئی تھی جب اخانک گاڑی‬
‫ر کتے پر اسے لگا تھا کہ وہ لوگ گھر پہیچ گتے ہیں مگر خاموش سڑک پر اخانک گاڑی کی خڑخڑاہٹ‬
‫نے اپہوئی کا ینا دنا تھا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 17‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫انک گاڑی میں سے ناتچ آدمی اشلجے کے شاتھ ناہر ئکلے تھے اور ان کے ییچھے ہی شاکر تھی‬
‫مسکرانا ہوا ناہر ئکال تھا‬

‫ان میں دو آدم یوں نے گن نان کر ڈرای یور سم یت سب کو ناہر ئکلتے کا کہا تھا زرش پربسان سی ناہر‬
‫ئکلی تھی مگر شاکر پر ئظر پڑنے ہی اس کا شابس سوکھ گنا تھا ہر طرح کے وسوسے اس کے ذہن‬
‫میں آنا سروع ہونے تھے‬

‫سب ایتی ئظریں جھکاؤ جیردار جو کسی نے میری نلو رائی کی طرف دنکھا۔۔۔ اس کے دلہن یتے‬
‫سرانے کو گہری ئظروں سے دنکھنا شاکر ا یتے آدم یوں کی ئگاہیں زرش پر ناکر دھاڑا تھا‬

‫اور نو خرام زادے ہمت کنسے ہوئی نیری شاکر کی نلو رائی پر ئظر رکھتے کی۔۔۔ شاکر انک طرف ڈرے‬
‫ہونے کھڑے مجند کے ناس آنا تھا اور اس کے سر پر گن نان کر کھڑا ہو گنا تھا‬

‫م۔۔مچھے معاف کر دو مچھے پہیں ینا تھا ۔۔۔مج ند متم نانا‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 18‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫ہاں ہاں ہمارے بیتے کو معاف کر دو ہمیں پہیں ینا تھا کہ یہ لڑکی تمھارے شاتھ وابسطہ ہے۔۔‬
‫ایتی شاس کی نات سن کر زرش نے ئفرت سے ان تھگوڑوں کی فتملی پر ئظر ڈالی تھی خادر میں‬
‫جھنا اس کا وجود خاند کی روستی اور گلی میں موجود الیٹ کی وجہ سے دمک رہا تھا مگر اس کا چہرہ اتھی‬
‫تھی خادر میں جھنا ہوا تھا‬

‫نیرے ناس دو را ستے ہیں پہال میں تچھے مار دو اور ایتی نلو رائی کو لے خاؤ دوسرا نو اسے طالق‬
‫دے دے اور میں نیری اور نیرے ماں ناپ کی زندگی تخش دوں۔۔۔ شاکر نے زرش کے سرانے‬
‫پر ئظریں گاڑے کہا تھا چنکہ دوسری طرف زرش کو لگ رہا تھا وہ شابس پہیں لے نانے گی وہ‬
‫اس دو تمیر گنڈے کی ا یتے وجود میں ی یوست ہوئی ئظروں سے کہیں دور خانا خاہتی تھی‬

‫میں مجند رناض ا یتے نورے ہوش و جواس میں زرش کو طالق د ی نا ہوں طالق د ی نا ہوں طالق د ی نا‬
‫ہوں۔۔۔ مجند قورا ہی نول گنا تھا اسے اس وفت ایتی انک گھیتے کی ی یوی سے زنادہ ایتی فتملی کی اور‬
‫ایتی زندگی کی پرواہ تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 19‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ہللا تمھیں پرناد کرے تھگوڑے ابسان۔۔ تم جنسے ڈرنوک سوہر سے پہیر ہے میرا کوئی سوہر ہی یہ‬
‫ہو۔۔۔ وہ انک دم۔ت ھٹ پڑی تھی انک آبسو نوٹ کر اس کے رجسار پر پہہ گنا تھا‬

‫اونے خلو ئکلو اب ۔۔۔ آگے پڑھتے شاکر نے مجند کی فتملی کو خانے کا کہا تھا جو قورا ئکل گتے تھے‬

‫آخاؤ نلو رائی اب ہم تھی خلیں وریہ ابسا یہ ہو تم تھک خاؤ کیونکہ کل میرا اور میری نلو رائی کا ئکاح‬
‫ہے۔۔۔ شاکر ہنسنا ہوا اس کے قریب آنا تھا اور اس کا نازو تھا متے ہی واال تھا جب زرش اسے‬
‫زور سے دھکا دے کر تھاگی تھی‬

‫ہاہاہا۔۔۔ نلو رائی کہاں نک تھاگو گی۔۔۔ وہ اس کی نے بسی پر ہنسا تھا اور تھر ا یتے آدم یوں کو‬
‫اشارہ کرنا وہ انک ہی جست میں زرش نک پہیچ گنا تھا اس کا نازو زور سے دنوچ کر اس نے زرش‬
‫کو گھسیینا سروع کنا تھا خادر اس کے سر سے ڈھلک کر کندھوں پر آگتی تھی‬

‫اسے گاڑی میں تھنکتے وہ جود تھی اس کے شاتھ بیتھا تھا مگر اس کے جوئصورت چہرے پر ئظر‬
‫پڑنے ہی وہ شاکت ہو گنا تھا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 20‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫نلو رائی تم اب کتھی تھی مچھ سے تھاگ یہ شکتی۔۔۔ اس کے گال کو جھونے ایتی ئظریں اس‬
‫کے چہرے پر گاڑھے شاکر نے کہا تھا‬

‫زرش اس کا لمس مخسوس کرکے پڑپ کر کار کے دروازے کے شاتھ لگ کر بیتھ گتی تھی آبسو‬
‫لڑنوں کی صورت اس کے گال کو تھگونے لگے تھے‬

‫نلو رائی اتھی ا یتے آبسو سیتھال کر رکھو اتھی شاری زندگی پڑی ہیں اتھیں پہانے کے لتے۔۔۔۔ وہ‬
‫طیزیہ مسکرانے نوال تھا زرش نے ا یتے لب دای یوں نلے دنا کر جود کو رونے سے تمسکل روکا تھا‬

‫************‬

‫مولوی غلتم الدین ا یتے کمرے میں آرام کر رہے تھے جب دروازہ زور سے تجتے سے ان کی کچی‬
‫بیند سے آنکھ کھلی تھی وہ انک ئظر دس تجائی گھڑی پر ڈا لتے ا تھے تھے اور ناہر گتے تھے چہاں پہلے‬
‫ہی زمل ا یتے کمرے سے ئکل کر ناہر کھڑی تھی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 21‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫زمل کو کمرے میں خانے کا اشارہ کرنے اتھوں نے دروازہ کھوال تھا جب ان کے مجلے کے انک‬
‫آدمی نے اتھیں شالم کنا تھا‬

‫اشالم غلنکم مولوی صاجب مچھے اتھی تھوڑی دپر پہلے میرے بیتے کا قون آنا تھا اس نے ینانا‬
‫ہے کہ مجند نے اسے آپ کو ی نعام د یتے کا کہا ہے کہ کوئی یندہ اس سے گن نان کر زرش کو‬
‫طالق دلوا کر ا یتے شاتھ لے گنا ہے۔۔۔۔‬

‫ک۔۔۔کنا۔۔۔ان کے ذہن میں نے شاجیہ زرش کا چنال آنا تھا ایتی بیتی کا سوچتے انک دم سے‬
‫ان کے سیتے میں درد اتھا تھا اور دنکھتے ہی دنکھتے ا یتے سیتے پر ہاتھ ر ک ھے وہ ییجے گر گتے تھے‬

‫مولوی صاجب۔۔۔ ناہر سے آوازیں سن کر زمل کمرے سے خادر لے کر ناہر ئکلی تھی ا یتے انا کو‬
‫زمین پر گرے دنکھ کر وہ نیزی سے ان کے ناس آئی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 22‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫انا۔۔۔ انا۔۔۔۔ کنا ہوا ہے آپ کو انا ؟؟ وہ چیخ رہی تھی بینا میں رکشہ لے کر آنا ہوں اتھیں‬
‫ہوسینل لے کر خانا ہوگا۔۔۔ ان کا مجلے دار نول نا نیزی سے ناہر ئکال تھا‬

‫ا۔۔۔ای نا خ۔۔چنال رکھنا۔۔۔ا۔۔۔اور ز۔۔زرش کو ب۔۔تجا لی نا۔۔۔ تم د۔۔دونوں آ۔۔آج سے ہللا‬


‫کی امان میں۔۔ ا نکتے ہونے نو لتے ا یتے انا کو دنکھتے وہ زارو قظار رونے لگی تھی‬

‫اور تھر اس کے شا متے ہی مولوی صاجب نے پہال کلمہ پڑھا تھا اور ان کی روح پرواز کر گتی تھی‬

‫انا۔۔۔۔۔ انا۔۔۔۔ وہ چیجتے ہونے ان کے سیتے پر سر ر ک ھے رو پڑی تھی انک واخد سہارا تھی آج‬
‫اس سے جھن حکا تھا‬

‫صیح نک شارے مجلے میں مولوی صاجب کے مرنے کی جیر پہیچ گتی تھی شارا ای نظام مجلے والوں‬
‫ب‬
‫نے ہی کنا تھا چنکہ وہ نو اب شاکت سی انک کونے میں یتھی بس ان کی م یت کو ہی گھور رہی‬
‫ت ھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 23‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫یہ وفت اس کے لتے کینا مسکل تھا کوئی اس سے نو جھے ا یتے انا کے مرنے کا عم ایتی پہن‬
‫کے ال ییہ ہونے کا عم ۔۔۔۔۔‬

‫ن‬
‫چنازے کے وفت ا یتے انا کو آخری نار د کھتی وہ دھاڑیں مار مار کر رو پڑی تھی انا کی پہن ماخدہ کی‬
‫زنادہ طی نعت خرائی کے ناعث وہ یہ اشکی تھیں چنکہ اتھیں شاکر کے م نعلق ینا خل گناتھا اس‬
‫لتے اتھوں نے ا یتے بیتے رمیز کو تھی پہاں پہیں تھیجا تھا‬

‫بینا جوصلہ رکھو۔۔۔ عوربیں اسے جوصلہ د یتی خا خکی تھیں مجلہ داروں کو اس پر نے خد پرس آ رہا‬
‫تھا وہ نولنس کے ناس ایتی پہن کی گمسدگی کی رنورٹ درج کروانے خانا خاہتی تھی مگر اسے ینا خال‬
‫تھا وہ لوگ جوبنس گھییوں سے پہلے رنورٹ درج پہیں کرنے۔۔۔۔ سب کے خانے کے ئعد وہ‬
‫ب‬
‫صچن میں ہی یتھی رو رہی تھی‬

‫اسے اگر غلم ہونا کہ شاکر کی وجہ اسے ان کا ہنسنا بسنا گھرایہ نوں یناہ ہوخانے گا نو وہ اسے مار‬
‫د یتی۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 24‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫**********‬

‫ا یتے گھر پہیچ کر وہ زرش کا نازو کھییجنا ہوا اسے لے کر ناہر ئکال تھا زرش نے ا یتے لب دنا کر شسکی‬
‫روکی تھی جو کاتچ کی جوڑناں اس کی کالئی میں تھیں وہ نوٹ کر اس کی کالئی میں ک ھب رہی تھیں‬

‫زرش کی خادر اب ئفرینا اس کندھوں سے ڈھلک کر زمین کی صقائی کر رہی تھی‬

‫ن‬
‫تھائی د کھیں ایتی ہونے والی ی یوی کو لے کر آنا ہو۔۔۔ وہ الؤتچ میں داخل ہونے ہی اوتچی آواز‬
‫میں نوال تھا اس نات سے نے جیر کہ وہاں پہلے ہی گہری خاموسی کا راج تھا‬

‫بین لوگ صوفے پر کروقر سے بیتھے تھے چنکہ شاکر کا تھائی ان کے شا متے گردن جھکانے کھڑا تھا‬

‫ب‬
‫صوفے پر یتھی شحصیت کو دنکھ کر شاکر کا تھی میہ اخانک یند ہوا تھا زرش نے اس کے رک‬
‫خانے پر ا یتے دوسرے ہاتھ سے خادر اتھا کر ا یتے کندھے پر اوڑھی تھی اس نے آبسوؤں سے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 25‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫دھندھاالئی ئگاہوں سے شا متے دنکھا تھا چہاں سب کی ئظریں جود پر مخسوس کر کے وہ سمٹ سی‬
‫گتی ت ھی‬

‫وہ جو کتھی گھر سے ینا پردے کے یہ ئکلی تھی اب جود کو ان لوگوں کے شا متے نے پردہ ناکر گھتی‬
‫گھتی آواز میں شسکناں لے رہی تھی‬

‫وجست زدہ خاموسی میں صرف اس کی شسکناں ہی سنائی دے رہی تھیں‬

‫سر آپ کی یتمیٹ دو دن نک میں دے دوں گا۔۔۔ شاکر کا تھائی اشلم متم نانا تھا‬

‫تمھیں پہلے ہی انک ہفتے کی مہلت دی تھی اشلم۔۔۔ ئظریں زرش پر گاڑھے پزدان تھاری سیجندہ‬
‫آواز میں نوال تھا‬

‫اب مزند تمھیں وفت د ی نا ہمارے اصولوں کے خالف ہے۔۔۔ اس کی آواز سن کر اشلم اور شاکر‬
‫دونوں کا ہی شابس ائکا تھا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 26‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫سر۔۔۔ شاکر نے کچھ نولنا خاہا تھا جب اینا ہاتھ اتھا کر پزدان نے اسے کچھ تھی نو لتے سے م نع‬
‫ک نا ت ھا‬

‫جب دو پڑے نات کر رہے ہیں نو جھونوں کو ییچ میں پہیں نولنا خا ہتے۔۔۔ پزدان نے جنسے اس‬
‫ت‬ ‫ی‬‫ی مت ت ھ‬
‫کا مزاق اڑانا تھا شاکر نے غصے سے ا تی ھناں یں یں‬
‫ھ‬ ‫چ‬‫ی‬

‫سر آپ نلیز ہمیں انک ہفیہ مزند دے دیں۔۔۔ اشلم نے الیجاییہ کہا تھا اس نے انک کروڑ‬
‫رونے پزدان کو د یتے تھے‬

‫ہمارے کام میں نات کی پہت اہم یت ہوئی ہے اشلم۔۔۔۔ اگر تم ایتی نات سے تھر گتے‬
‫مظلب تم اصولوں والے یندے پہیں ہو۔۔۔ گہری آواز میں اشلم کو دنکھتے اس نے اسے ناد‬
‫کروانا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 27‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫اور اصول نوڑنے کی سزا تم خا یتے ہو۔۔ خان تمھیں زندہ پہیں جھوڑے گا۔۔۔۔ایتی چ یب سے‬
‫شگریٹ ئکال کر شلگانے اس نے اسے اس کی موت کے پروانے کی جیر سنائی تھی‬

‫سر نلیز خان کو مت ینا یتے گا۔۔۔ وہ گڑگڑانے پر آحکا تھا کیونکہ خان تخسنا پہیں تھا اور معافی‬
‫سے اسے شخت ئفرت تھی‬

‫میں خان کو پہیں یناؤں گا اور تمھیں انک ہفتے کا مزند وفت دے دوں گا مگر میری انک سرط‬
‫ہے۔۔۔ پزدان خان کی نات نے وہاں بیت ھے ہر شحص کو شابس رو کتے پر مجیور کر دنا تھا‬

‫آپ جو کہیں گے ہمیں م نظور ہے سر۔۔۔ اشلم نیزی سے نوال تھا‬

‫مچھے یہ لڑکی خا ہتے۔۔۔ وہ زرش کی طرف اشارہ کرنا انل لہجے میں نوال تھا اس کی نات پر زرش کی‬
‫شسکناں مزند نلند ہوگییں تھیں چنکہ شاکر کا چہرہ غصے سے الل ہو گنا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 28‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫نالکل پہیں تھائی میں ا یتے ہونے والی ی یوی کسی کو پہیں دوں گا۔۔۔ شاکر اشلم کی طرف دنکھنا‬
‫چ ی جا ت ھا‬

‫تم نے ا یتے تھائی کو تمیز تھی پہیں شکھائی اشلم۔۔۔۔ اس کے لہجے میں وارینگ تھی اشلم نے‬
‫شخت گھوری سے شاکر کو نوازا تھا‬

‫شاکر اینا میہ یند رکھو۔۔۔ اور سر جو مانگ رہے ہیں دے دو۔۔۔ اشلم نے شاکر سے کہا تھا‬

‫مانگ ؟؟ اشلم لفظوں کا چناؤ صجیح سے کرو پہاں گڑگڑا تم رہے تھے یہ نو میرا پڑھین ہے کہ میں‬
‫تمھاری زندگی کو تخش رہا ہوں۔۔۔۔ اس کے غصے سے تھری آواز سن کر اشلم کے ما تھے پر‬
‫پربسائی سے بسییہ جمکا تھا‬

‫مچھ سے غلطی ہوگتی سر آپ اس لڑکی کو لے خابیں شاکر ہٹ خاؤ را ستے سے ابسی پہت سی‬
‫لڑکناں تمھیں مل خابیں گی۔۔۔ اشلم کی نات پر شاکر انک نل کو سوچ میں پڑ گنا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 29‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫اشلم نالکل صجیح کہہ رہا تھا وہ خاینا تھا مزمت کی صورت میں پزدان خان اس کو مارنے سے گرپز‬
‫تھی پہیں کرے گا وہ آرام سے اس کا ہاتھ جھوڑ کر شاینڈ پر ہو گنا تھا‬

‫اینا ہاتھ آزاد ناکر زرش نے ا یتے سن ہونے دماغ کے شاتھ جود کو خادر میں ڈھایپ ل نا تھا اس کا‬
‫نازک وجود ہولے ہولے لرز رہا تھا‬

‫انک ہفیہ ہے تمھارے ناس اشلم اس کے ئعد تم اور تمھارا تھائی اس دی نا میں انک میٹ تھی‬
‫شابس پہیں لے ناؤ گے۔۔۔ اسے دھمکانے ایتی شگریٹ زمین پر تھینکنا اتھا تھا‬

‫سرخ و سفند رنگت کالے نال اور گرے آنکھوں واال اوتجا لم نا پزدان خان کالے سوٹ پر سفند خادر‬
‫لتے ایتی نوری وخاہت سے کھڑا ہوا تھا اور ان دونوں پر ئگاہ غلط ڈالے ئعیر ا یتے آدم یوں کے‬
‫شاتھ ناہر کی خایب پڑھا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 30‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زرش کے ناس ر کتے ہی اس نے زرش کو نازو سے تھاما تھا مگر اس کے تھا متے ہی وہ جوف سے‬
‫نے ہوش ہو گتی تھی اینا سر ئفی میں ہالنے پزدان خان نے زرش کو ا یتے نازؤں میں اتھانا تھا‬
‫اور وہاں سے خال گنا تھا‬

‫تھائی آپ نے اجھا پہیں کنا وہ میری مجیت تھی۔۔۔ پزدان کے خانے کے ئعد شاکر اشلم سے‬
‫نوال تھا‬

‫تم ناگل ہو انک لڑکی کی وجہ سے وہ تمھیں مار تھی شکنا تھا اور ہم کچھ پہیں کر نانے ابسی ہزاروں‬
‫لڑکناں تمھارے نیروں میں ال کر گرادوں گا اب خاؤ خاکر آرام کرو۔۔۔ اسے ڈ یٹ کر اشلم نے آرام‬
‫کرنے تھیج دنا تھا اور جود تھی ا یتے کمرے میں خال گنا تھا‬

‫************‬

‫زمل جود کو خادر سے ڈھایپ کر ئقاب کتے نولنس اسینشن میں داخل ہوئی تھی وہاں کا ماجول دنکھ‬
‫کر اس نے ا یتے جسک ہویٹ پر کتے تھے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 31‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫مچھے انک سکایت درج کروائی ہے ۔۔۔وہ سندھی وہاں بیت ھے نولنس آقسر کے ناس گتی تھی‬

‫اقصل ان کی سکایت درج کرلو۔۔۔۔ نولنس واال اسے دوسری طرف خانے کا اشارہ کرنا آرام سے‬
‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫ن‬
‫آ یں موند کر کرسی سے ی ک لگا کر ل یٹ گنا تھا‬

‫میری پہن کو شاکر نامی گنڈے نے اعوا کر لنا ہے اور۔۔۔‬

‫رکو رکو ئی ئی پہاں تمھاری کوئی درجواست درج پہیں ہوگی خاؤ پہاں سے۔۔۔ اقصل شاکر کا نام سن‬
‫کر گ ھیرا گنا تھا وہ پہاں کا لوکل گنڈا تھا اور اس کا ئعلق خان سے تھا اور خان کے یندوں کے‬
‫خالف کوئی پہیں خا شکنا تھا چنکہ حف نفت میں شاکر کا دور دور نک خان سے کوئی ئعلق پہیں تھا‬

‫کنا کہنا خا ہتے ہیں آپ پہاں میری پہن جوبنس گھی یوں سے غایب ہے اور تم لوگ میری رنورٹ‬
‫درج پہیں کر رہے۔۔۔ وہ چیچی تھی اس کے چیجتے پر سب اس کی طرف م یوجہ ہونے تھے نولنس‬
‫آقسر غلی اقصل کے ناس آنا تھا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 32‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫کنا ہوا ہے اقصل ؟؟‬

‫سر یہ شاکر کے خالف رنورٹ درج کروانا خاہتی ہے۔۔۔ اقصل دھتمی آواز میں متم نانا تھا‬

‫او ئی ئی خابیں پہاں سے آپ کی پہن ئقینا جود اس کے شاتھ گتی ہوگی۔۔۔ ئکالو اتھیں ناہر اب‬
‫اسے کوئی اندر داخل یہ ہونے دے۔۔۔۔ غلی کی آواز سن کر لنڈی نولنس نے چیچی خالئی زمل کو‬
‫نازو سے نکڑ کر نولنس اسینشن سے ناہر ئکال دنا تھا‬

‫تم لوگ نولنس کے نام پر دھنا ہو۔۔۔وہ چیچی تھی نے بسی سے اسے رونا آرہا تھا اس کی آنکھوں‬
‫میں آبسو جمع ہونا سروع ہو گتے تھے‬

‫ناچی مہرنائی کرکے خابیں پہاں پر کوئی آپ کی مدد پہیں کرے گا۔۔۔ انک جوالدار اس کے ناس‬
‫آنا تھا زمل نے ئفرت سے اسے دنکھا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 33‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫تمھاری مدد صرف انک ہی شحص کر شکنا ہے۔۔۔ جوالدار دھتمی آواز میں نوال تھا زمل کو امند کی کرن‬
‫دکھائی دی تھی‬

‫خان۔۔۔ تمھاری مدد صرف خان ہی کر شکنا ہے لنکن اس سے ملنا اینا آشان پہیں ہے نلکہ‬
‫پہت مسکل ہے اس سے صرف انک ذر ئعے سے مال خا شکنا ہے۔۔۔ زمل نے سوالیہ ئگاہوں‬
‫سے اسے دنکھا تھا چنکہ جوالدار اسے شارا طرئفہ ینانے لگا تھا‬

‫شکریہ آپ کا ۔۔۔ زمل اس کا شکریہ ادا کرئی وابس گھر کو لوئی تھی زرش کو تجانے کی اسے انک‬
‫کرن دکھائی دی تھی اگر خان نے اس کی مدد کردی نو وہ ئقینا زرش کو تجا لے گی۔۔۔۔‬

‫*************‬

‫ن‬
‫اس نے مندی مندی ایتی آ کھیں کھولی تھیں اور اتھ کر بیتھ گتی تھی اس کے سر میں درد سے‬
‫ہلکی ہلکی بنسیں اتھ رہی تھیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 34‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫اینا سر نکڑنے اسے کل ہونے شارے واقعات ناد آ گتے تھے آنکھوں میں جوف لتے اس نے‬
‫ا یتے ارد گرد دنکھا تھا وہ اس وفت انک نارمل شاپز کے کمرے میں موجود تھی کمرے کی دنواروں کا‬
‫ب‬
‫رنگ سفند تھا چنکہ کمرے میں انک ینڈ جس پر وہ جود یتھی ہوئی تھی اس کے غالوہ کچھ موجود یہ‬
‫تھا وہ نیزی سے اتھتی کمرے کے دروازے کی طرف تھاگی تھی ناکہ پہاں سے خا شکے مگر ند قسمتی‬
‫سے کمرے کا دروازہ الک تھا وہ تھوڑی دپر نک دروازہ تجائی رہی تھی مگر کسی کگ دروازہ یہ‬
‫کھو لتے پر وہ آخر ہار مایتی اتھی تھی اور روم میں یتے واسروم میں خلی گتی تھی‬

‫اینا غکس سنسے میں دنکھ کر وہ جود ہی انک نل کو ڈر گتی تھی اس کی آنکھوں سے کاخل پہہ کر‬
‫اس کے چہرے پر تھنال ہوا تھا چنکہ لپ اسنک تھی اس کے ہوی یوں کے گرد تھنلی ہوئی تھی‬
‫نال تھی اس کے شارے خراب ہونے پڑے تھے گلے میں پہنا جھونا شا سیٹ تھی نیڑھا ہوا پڑا‬
‫ت ھا‬

‫جود کو دنکھتے اس نے گندا شا میہ ینانا تھا اور ا یتے میہ پر نائی کے جھییتے مارنے اس نے اینا میہ‬
‫دھونا تھا اور چ یولری انارنے انک طرف تھینک دی تھی اور نالوں کو ہاتھوں سے سم یٹ کر اس‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 35‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫نے وصو کنا تھا وہ خایتی تھی کہ تماز کا وفت گزر گنا ہے مگر تماز کی اسے ایتی تخیہ غادت تھی کہ‬
‫اسے نے جیتی ہونے لگی تھی‬

‫وہ وصو کرئی ایتی خادر سے حجاب کرئی ینڈ کی خادر قولڈ کتے زمین پر تچھائی قصا تماز ادا کرنے لگی‬
‫م‬
‫تھی تماز ل کرنے دغا کے تے ہاتھ اتھانے وہ ش ک ا ھی ھی اس کے دل سے نے‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫س‬ ‫ل‬ ‫م‬ ‫ک‬
‫شاجیہ ا یتے انا اور تجو کی حقاظت کے لتے دغا ئکلی تھی‬

‫ب‬
‫وہ کچھ دپر خاموش ہی دغا کے لتے ہاتھ تھنالنے یتھی رہی تھی اور تھر اتھ کر وابس ینڈ گتی تھی‬
‫دروازہ کھلتے کی آواز پر وہ انک دم سندھی ہوکر بیتھ گتی تھی آیت الکرسی پڑھتے اس کے دل سے‬
‫ایتی حقاظت کے لتے ہی دغا ئکل رہی تھیں‬

‫انک لڑکی کھانے کی پرے نکڑے روم میں داخل ہوئی تھی وہ لڑکی دنکھتے میں ہی یتھان لگ رہی‬
‫تھی وہ خاموسی سے کھانا رکھ کر وابس خا رہی تھی جب زرش نے اسے روکا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 36‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫نات سیو۔۔ میں کہاں ہوں ؟؟ اور یہ لوگ کون ہیں ؟؟ زرش کے نوجھتے پر مالزمہ ڈرنے ڈرنے‬
‫بس چند لفظ نولی تھی‬

‫آپ خان وال میں ہیں۔۔ وہ نو لتے ہی ناہر ئکل گتی تھی زرش نے اسے دونارہ نالنا تھا مگر وہ اسے‬
‫اگ یور کرکے خلی گتی تھی نا ہللا میری حقاظت کرنا۔۔۔ اس لڑکی کے دروازہ دونارہ یند کرنے پر وہ‬
‫نے شاجیہ اوپر کی طرف دنکھتے نولی تھی‬

‫کھانے کو دنکھتے ہی اس کی تھوک جمک اتھی تھی وہ کھانے کی پرے ا یتے شا متے رکھتی ہللا کا نام‬
‫لے کر کھانا سروع کر خکی تھی۔۔۔۔‬

‫*************‬

‫اشالم غلنکم مچھے دی سینک سروبس خا ہتے ۔۔زمل قون کرنے ہمت جمع کرنے ہونے مصیوط‬
‫لہجے میں نولی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 37‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫کوڈ نلیز۔۔۔دوسری خایب موجود آپرنیر کی آواز اسے سنائی دی تھی‬

‫کوپرا *‪@ 3*2*1‬۔۔۔‬

‫اس نے مظلویہ کوڈ ینانا تھا شاتھ ہی الین جییج ہوگتی تھی اب کی نار انک لڑکی کر پروفنسنل آواز‬
‫اسے سنائی دی تھی‬

‫چی متم ہم آپ کی کس طرح مدد کرشکتے ہیں؟؟ کاینڈلی ایتی سروسز کا ینابیں‬

‫م۔۔۔مچھے کسی کا مڈر کروانا نے۔۔۔ وہ زنان ل یوں پر ت ھیرئی نولی تھی اس کا ارادہ شاکر کو مروا کر‬
‫ایتی پہن آزاد کروانے کا تھا‬

‫چی اس کے لتے آپ کو کامن سروسز مل خابیں گی کاینڈلی ایتی ڈینلز دیں۔۔۔ آپرنیر مصیوط لہجے‬
‫میں نولی تھی زمل نے اینا خلق پر کرنے اسے ایتی شاری ڈینلز دی تھیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 38‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫اوکے متم دو ہف یوں کے اندر اندر آپ کا کام ہوخانے گا۔۔۔ اتھی آپرنیر نول ہی رہی تھی جب‬
‫زمل اس کی نات کاٹ کر نولی تھی‬

‫مچھے وی آئی ئی سروس خا ہتے۔۔۔وی آئی ئی سروس جوبنس گھی یوں میں کام کرئی تھی اور وہ دو‬
‫ہف یوں کے لتے ای نظار پہیں کرشکتی تھی‬

‫سوری متم مگر آپ کو کامن سروس ہی دی خانے گی۔۔ دوسری طرف موجود لڑکی نے کہا تھا‬

‫آپ کو سنائی پہیں دنا مچھے وی آئی ئی سروسز خا ہتے۔۔۔ زمل نے ایتی نات پر زور دنا تھا‬

‫وی آئی ئی کالیینس آپ کی اپروچ سے پہت دور ہیں متم ان سے میینگ کی فتمت تھی ناتج الکھ‬
‫ہے۔۔‬

‫میں اماؤیٹ دے دوں گی مچ ھے خان سے ملنا ہے۔۔ اس نے سب سے مہنگے اور پہیرین سروس‬
‫پروانڈر کا نام لنا تھا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 39‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫سوری متم وہ صرف وی وی آئی ئی لوگوں کو ہی سروس پروانڈ کرنے ہیں۔۔۔ آپرنیر نے جواب دنا‬
‫تھا وہ اس آرگناپزبشن کا نادشاہ تھا اور پہت کم لوگوں کے لتے کام کرنا تھا اس کے ناس ا یتے‬
‫آدم یوں کی انک پڑی قوج موجود تھی لنکن اس سے تھی اوپر اس کا ناپ شیر خان تھا‬

‫مچھے صرف ان کی ہی سروس خا ہتے آپ کو جیتی اماؤیٹ خا ہتے مل خانے گی۔۔۔زمل ئصد تھی‬
‫ک یونکہ جولدار کے مظانق اس کا کام صرف خان ہی کرشکنا تھا‬

‫اوکے متم آپ ایتی شاری ڈینلز دیں آپ کو انک خگہ کا ینا دنا خانے گا چہاں آپ سر سے ملیں‬
‫گی آپ کو شاتھ ہی سر سے ملتے کی رقم تھی ہمارے مظلویہ بینک اکاؤیٹ میں پرابسفر کروائی ہوگی‬
‫اور وہاں سے آپ کو انک رنڈ ربین ملے گا جو آپ ایتی کالئی پر ناندھ کر رکھیں گی ناکہ آپ کی بساندہی‬
‫کی خاشکے۔۔۔‬

‫آپرنیر اسے سب کچھ ینا کر اس سے شاری ڈینلز لے کر اسے مظلویہ بینک کا ینا کر قون ڈشکنکٹ‬
‫کر خکی تھی تھوڑی دپر ئعد اسے انک منسج ربسیو ہوا تھا جس میں اس اکاؤیٹ کی ڈینلز تھیں جونکہ‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 40‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫مولوی صاجب نے گھر ییچ دنا تھا اس لتے کل نک اسے بنسے مل خانے تھے وہ کل بنسے ملتے پر‬
‫خان سے ملتے کا تخیہ ارادہ ناندھ خکی تھی‬

‫یہ انک پہت پڑی آر گناپزبشن تھی ) " ‪ ( " The Snake Service‬دی سینک سروس‬
‫جو کنیرنکٹ پر لوگوں کو چتم کرئی تھی اس کی بی ناد خان کے ناپ شیر خان نے رکھی تھی اور یہ‬
‫انک کامناب سروس تھی ان کے ئعلقات نورے ملک میں تھنلے ہونے تھے اور خان انک ابسا‬
‫نام تھا جو لوگوں میں ایتی دجست تھنالنے کے لتے کافی تھا۔اس آرگناپزبشن سے پڑے پڑے‬
‫لوگ خڑے ہونے تھے جن میں سناست کی تھی نامور شحصنات موجود تھیں پہی وجہ تھی کہ اس‬
‫آرگناپزبشن کے خالف کوئی تھی آواز پہیں اتھانا تھا‬

‫***********‬

‫پزدان خان اصولوں کو نوڑنے کا مظلب تم خا یتے ہو ؟؟ خان کی سرد سناٹ گہری آواز سن کر‬
‫پزدان تھی گ ھیرا گنا تھا وہ اس کا دوست تھا مگر کام کے معا ملے میں وہ کسی کو پہیں تخسنا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 41‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫خان سفند سوٹ پر کالی خادر کندھوں پر لتے پراؤن گھتے نالوں جن کو ئقاست سے سیٹ کنا گنا تھا‬
‫ک‬‫ن‬
‫تھرنور وخاہت کا شاہکار تھا شیز آ یں جن یں ہمہ وفت سرد ناپرات رہتے ھے چنکہ نارنک‬
‫ت‬ ‫م‬ ‫ھ‬
‫ت‬
‫ہوی یوں کو وہ ہمنشہ ھییچ کر رکھنا تھا وہ لوگ اس وفت الؤتچ میں کھڑے تھے جب خان نے اس‬
‫سے اسنفسار کنا تھا‬

‫خان میں نے اس سے ڈنل کر کے اسے مزند مہلت دی ہے۔۔۔ پزدان سیجندگی سے نوال تھا‬

‫ہمارے کام میں مہلت پہیں دی خائی پزدان خان۔۔۔ اس کے لہجے کی شجتی مخسوس کرکے‬
‫پزدان خان نے ا یتے جسک ہونے ہویٹ پر کتے تھے اگر پزدان خان کی دجست لوگوں میں تھی نو‬
‫خان کی اس سے تھی زنادہ وہ خاینا تھا خان اسے کتھی مارے گا پہیں مگر اصولوں کے مظانق‬
‫سزا صرور دے شکنا تھا‬

‫خان میں انک ہفتے کے اندر ان سے بنسے وصول کر لوں گا۔۔۔ پزدان خان نے اسے ئقین‬
‫دالنے کی کوشش کی تھی۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 42‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫کنا تم نے انک عورت کے ندلے اتھیں مہلت دی ہے ؟؟ خان نے اسے غصے سے تھری‬
‫ئگاہوں سے دنکھا تھا‬

‫کنا اس یندے سے کچھ جھنا تھی رہ شکنا ہے۔۔۔ پزدان نے دل میں سوخا تھا‬

‫خان۔۔۔وہ۔۔ پزدان کو سمچھ پہیں آرہا تھا وہ کنا نولے۔۔‬

‫عورت ذات صرف مردوں کو کمزور کرئی ہے پزدان۔۔۔ اسے چہاں سے لے کر آنے ہو وہاں جھوڑ‬
‫آو اور رات نک مچھے اشلم کی موت کی جیر مل خائی خا ہتے۔۔۔۔ خان اسے نول نا ہوا مڑا تھا جب‬
‫پزدان نے اسے روکا تھا‬

‫وہ وہی لڑکی ہے خان۔۔۔ پزدان کی نات نے اس کے قدم روک دنے تھے‬

‫خان نے مڑنے اسے سوالیہ ئگاہوں سے دنکھا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 43‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫وہ وہی لڑکی ہے جسے دو شال پہلے میں نے نازار میں دنکھا تھا جس کا ذکر میں نے تم سے کنا تھا‬
‫جسے ہر خگہ میں نے ڈھونڈا تھا جسے ا یتے جوانوں میں دنکھا تھا اور جب کل اسے ینا حجاب کے‬
‫شاکر کے ناس شسکتے دنکھا تھا نو میں جود کو روک یہ نانا تھا میرا دل کنا تھا کہ ایتی گن میں موجود‬
‫شاری گولناں شاکر کے سیتے میں خالی کردو اس کا ہاتھ کاٹ دو جس سے اس نے میری مجیت کو‬
‫تھاما تھا اور خان وہ میری کمزوری نالکل پہیں یتے گی میں اسے ایتی طافت یناؤں گا اور یہ پزدان‬
‫کا خان سے وغدہ ہے ۔۔۔‬

‫پزدان سیجندگی سے خان کی آنکھوں میں دنکھنا نوال تھا خان اسے دنکھنا ہ نکار تھرنا اینا سر ئفی میں‬
‫ہالنا خال گنا تھا وہ جو کام کرنے تھے اس میں عورت خاہے جیتی مرضی مصیوط ک یوں یہ ہو اسے‬
‫مرد کی کمزوری ہی مانا خانا تھا اور اب یہ لڑکی تھی خان کی ئظر میں پزدان کی کمزوری ین خکی تھی‬
‫اور خان کو ابسی کمزورناں چتم کرنا ا ج ھے سے آنا تھا‬

‫************‬

‫‪ :‬دو شال پہلے‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 44‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫پزدان کو انک نارگٹ مال تھا جس کے شلسلے میں وہ الہور آنا تھا پہاں کہ انک لوکل پزار میں انک‬
‫تھوک کی دکان کا مالک جو منسنات کا ج ھپ جھنا کر کارونار کرنا تھا اسے مارنے کی سناری پزدان کو‬
‫دی گتی تھی‬

‫وہ اسی شلسلے میں الہور آنا تھا اسے مارنے سے انک دن پہلے وہ اس نازار کا معاییہ کرنے گنا تھا‬
‫وہ وی آئی ئی سروس پروانڈر تھا اور اسے سمچھ پہیں آرہی تھی کہ اسے ک یوں انک معمولی دکان‬
‫کے مالک کو مارنے تھیجا گنا تھا‬

‫پزدان نے ارد گرد سے اس دکان کے مالک کے نارے میں معلومات خاصل کی نو اسے معلوم‬
‫ہوا تھا کہ وہ ایتی دکان میں آنے والے جھونے تجوں اور تج یوں کا ریپ کرنا تھا جسے سیتے ہی‬
‫پزدان کی رگیں ین گتی تھیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 45‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫یہ کام اس نے ینا معاوضے کے کرنے کا سوخا تھا اور شاری صورتجال کا خاپزہ لینا وہ اینا نالن‬
‫ینانا وابس آحکا تھا اگلے دن وہ ایتی گن لتے اس نازار میں وابس گنا تھا ناکہ اسے مار شکے اس نے‬
‫چہرے کو کالے ئقاب سے ڈھکا ہوا تھا‬

‫وہ اس دکان کی طرف خا رہا تھا جب انک ہنستی کھلکھالئی آواز اس کے کانوں میں پڑی تھی پزدان‬
‫کی نے شاجیہ ئگاہیں انک لڑکی کی طرف گتی تھیں جو ئقاب کتے ا یتے شاتھ کھڑی لڑکی کے شاتھ‬
‫ہنس رہی تھی‬

‫تجو۔۔۔ تھوتھو کے آنے سے پہلے مچھے یہ کاتچ کی جوڑناں لے دو وریہ وہ آنے ہی کہیں گی شادی‬
‫کے ئعد یہ فنشن کنا کرو۔۔۔ زرش ایتی تھتھو ماخدہ کی ئقل انارنے ہونے نولی تھی جو اتھیں یناؤ‬
‫سنگھار کرنے پہیں د یتی تھی وہ آج کل پہاں الہور میں ایتی تھتھو کے گھر آئی ہوئی تھیں ان کی‬
‫تھتھو آگے نازار سے اینا دو ییہ لیتے گییں تھی چنکہ وہ کچھ دپر کے لتے انک خگہ روک کر ایتی‬
‫تھتھو کا ای نظار کر رہی تھیں۔۔۔ زمل نے اسے سرزبش کرکے ایتی ہنسی رو کتے اسے جپ کروانا‬
‫ت ھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 46‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زرش کے شا متے دنکھتے پر اس کی ئگاہیں پزدان سے نکرائی تھیں اس کی گہری کالی آنکھوں میں‬
‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫پزدان کو اینا دل ڈوینا ہوا مخسوس ہوا تھا ئقاب کی وجہ سے صرف اس کی آ یں ہی دکھ رہی یں‬

‫تھائی کتھی کسی لڑکی کو ئقاب میں پہیں دنکھا جو مچھے کھڑے ناڑ رہے ہو ؟؟ زرش غصے سے اس‬
‫کے ناس آئی نولی تھی زمل نے نیزی سے زرش کا نازو نکڑا تھا‬

‫جود کو تھائی کہے خانے پر انک نل کو اس کے ناس القاظ چتم ہو گتے تھے اور وہ اس لڑکی کو اجھی‬
‫خاضی گھوری سے نوازنا وہاں سے قورا غایب ہوا تھا‬

‫زرش کیتی نار تم سے کہا ہے ا بسے مت کنا کرو ان لوگوں کو اگ یور کر دنا کرو۔۔۔ زمل اسے شخت‬
‫لہجے میں نولی تھی چنکہ تھتھو کے آنے پر وہ دونوں خاموش ہوئی وابس گھر خلی گتی تھیں‬

‫م‬
‫پزدان تھی اینا کام کمل کرکےوابس خال گنا تھا مگر وہ کتھی ان ئقاب میں جھتی کالی آنکھوں والی‬
‫لڑکی کو ڈھونڈ یہ نانا تھا اس نے اسے الہور میں کافی ڈھونڈنے کی کوشش کی مگر وہ اسے کتھی‬
‫پہیں ملی تھی آخر ملتی تھی کنسے وہ دونوں نو وابس کراچی خلی گتی تھیں‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 47‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫اس کو ڈھونڈنے کی ناکام کوشش کے ئعد تھی پزدان اس کی کالی آنکھوں کو کتھی تھول یہ نانا تھا‬
‫اور تھر کل جب زرش نے آبسوؤں سے تھری ئگاہوں سے اتھیں دنکھا تھا نو اس کا دل انک نل‬
‫کو رکنا نیزی سے دھڑک اتھا تھا مگر اس نے کوئی ناپر طاہر پہیں کنا تھا اگر وہ ان لوگوں کے‬
‫شا متے کوئی تھی ناپر طاہر کرنا نو ئقینا انک رات کے اندر اندر سب کو زرش پزدان خان کی کمزوری‬
‫کے طور پر لگتے لگ خائی تھی‬

‫ت‬ ‫ت‬ ‫مچ‬‫س‬


‫مگر اب وہ صرف انک ڈنل کا حصہ ھی خا رہی ھی جس سے کم سے کم وہ محقوظ نو ھی پزدان‬
‫کا ماضی سناہ تھا مگر اب وہ ا یتے ماضی کو تھول کر زرش کے شاتھ انک یتی زندگی کی سروغات کرنا‬
‫خاہ نا ت ھا‬

‫!!اےشکون قلب‬

‫‪...‬میرےشاہ_من‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 48‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫کاش کہ مچھے چند خادوئی لمجات‬

‫‪...‬منسر آ بیں چہاں میں تمہیں‬

‫چی شکوں تم سے ایتی نے پہا مجیّت‬

‫‪...‬کا پرمال اعیراف کر شکوں‬

‫چہاں تم خاہ کہ تھی‬

‫!میری مجیت سے مکر نا شکو‬

‫چہاں تمہیں میری آنکھوں میں‬

‫‪_...‬اینا آپ د ک ھے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 49‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫مچھے شکون درکار ہے‬

‫ابسا شکون جس میں میرے ما تھے‬

‫پر تمہارے ہوی یوں کا لمس ہو‬

‫ناکہ میں ماضی کے دکھ تھول کہ‬

‫زندگی کو قریب سے مخسوس کر شکوں۔۔‬

‫•••••••••••••••••••••••••••••••‬

‫مولوی غلتم الدین نے جس شحص کو گھر ییجا تھا اس نے زمل کو بنس الکھ گھر کے دے دنے تھے‬
‫اور شاتھ ہی اسے انک ہفتے کے اندر گھر خالی کرنے کا نول دنا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 50‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫زمل نے شارے بنسے ا یتے اکاؤیٹ میں جمع کروا دنے تھے چنکہ ناتچ الکھ رونے وہ ا یتے شاتھ‬
‫لے کر اس وفت مظلویہ بینک میں آئی تھی چہاں اس نے رقم جمع کروائی تھی جس کے ندلے‬
‫اسے رنڈ ربین اور انک رسند دی گتی تھی‬

‫آج رات آتھ تجے دی قربش ک نفے میں خان تمھیں ملے گا اور یہ رنڈ ربین ایتی کالئی پر ناندھ لینا‬
‫۔۔۔۔ بینک میں موجود لڑکی نے اسے ہدایت دی تھی وہ لڑکی ئقاب میں جھتی زمل کو جیرت سے‬
‫دنکھ رہی تھی جو خان سے ملنا خاہتی تھی یہ پہیں تھا کہ کتھی اس سے کوئی لڑکی ملتے پہیں آئی‬
‫تھی نات یہ تھی کہ کتھی پردے میں جھتی لڑکی اس سے ملتے کے لتے پہیں آئی تھی‬

‫کنا یہ خان میرا کام کردے گا ؟ ۔۔ زمل نے اس لڑکی سے نوجھا تھا جو اس کی نات پر ہنسی تھی‬

‫تم خان کو پہیں خایتی تھر اس سے کام ک یوں کروا رہی ہو ؟ اس لڑکی نے جیرت سے نوجھا تھا‬
‫ک یونکہ زنادہ پر جو لوگ پہاں آنے ہیں اتھیں خان کے نارے میں اور اس کے کام سے واقف یت‬
‫ہوئی تھی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 51‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫زمل نے اس کی نات پر لب کانے تھے وہ اسے اصل وجہ ی نانا پہیں خاہتی تھی لڑکی تھی اس‬
‫کے کچھ یہ نو لتے پر سمچھ خکی تھی کہ وہ اسے پہیں ینانے گی‬

‫تمھیں جو تھی کام ہوا خان تمھارا کام کردے گا۔۔۔ اس لڑکی کے بسلی د یتے پر زمل اینا حجاب اور‬
‫ئقاب تھنک کرئی بینک سے ئکل گتی تھی خان سے ملتے کا سوچ کر ہی اسے جوف مخسوس ہو رہا‬
‫تھا وہ زندگی میں شاند ہی کتھی کسی نامحرم سے نوں ملتے گتی تھی لنکن کتھی یہ خاالت تھی یہ تھے‬

‫ن‬
‫اگر انا زندہ ہونے نو مچھے کتھی نوں در ندر یہ ہونا پڑنا۔۔۔ ا یتے ناپ کو ناد کرئی اس کی آ کھیں تم‬
‫پڑی تھیں اور زرش کی یینشن اسے الگ ہو رہی تھی دو دن ہو خکے تھے اور زرش کی اسے کوئی جیر‬
‫پہیں تھی وہ بس اس وفت اس کی حقاظت کی دغا ہی کرشکتی تھی لنکن اسے ئقین تھا کہ اس کا‬
‫رب اس کی پہن کو محقوظ ر ک ھے گا‬

‫***********‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 52‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫خان آپ سے ملتے کے لتے انک لڑکی نے رقم ڈنازٹ کروا دی ہے آج رات دی قربش ک نفے‬
‫میں۔۔۔ خان جو سینک ہنڈ کوارپر میں یتے ا یتے آقس میں بیتھا تھا اسے وہاں کے آپرنیر ارمعان‬
‫نے آکر جیر دی تھی‬

‫اس لڑکی کی شاری ڈینلز کہاں ہے ؟؟ خان نے مصروف سے انداز میں بینل پر ر ک ھے ا یتے ل یپ‬
‫ناپ پر کام کرنے نوجھا تھا اس کی ائگلناں نیزی سے کچھ نایپ کررہی تھیں‬

‫سر آپ کو ای منل کر دی گییں ہیں۔۔ ارمعان نے ئظریں جھکانے جواب دنا تھا خان نے‬
‫ہ نکار تھرا تھا ارمعان نے انک ئظر خان کو دنکھا تھا جو نے یناز شا اینا کام کر رہا تھا ارمعان کو اینا‬
‫جواب مل گنا تھا وہ خاموسی سے وہاں سے خال گنا تھا‬

‫خان نے مظلویہ ای منل کھولی تھیں چہاں زمل کی شاری ڈینلز موجود تھی وہ ایتی شکیورئی کا‬
‫خاص چنال رکھنا تھا ک یونکہ اس کام میں اس کے ہزاروں دسمن تھے اور اسی طرح انک نار اس پر‬
‫ا بسے ہی کالی یٹ سے میینگ پر اس پر انک نار پہلے جملہ ہوحکا تھا جس کی وجہ سے وہ مزند جوکس‬
‫رہنا تھا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 53‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫اس نے قانل میں زمل کی ائقارمنشن پڑھی نو انک نل کو جیران رہ گنا تھا کہ انک مولوی کی دین دار‬
‫ت‬ ‫ک‬‫م ئ ن‬
‫بیتی کو اس سے کنا کام ہوگا۔۔۔؟ اس نے آخر پر ز ل کی صوپر د ھی ھی جو حجاب کے خالے‬
‫ن‬
‫میں جھتی ہوئی تھی اور اس کا آدھا چہرہ ئقاب سے ڈھکا ہوا تھا اس کی صرف ہیزل پراؤن آ کھیں‬
‫ہی ئصوپر میں دکھائی دے رہی تھیں‬

‫اس کو یہ کالی یٹ انیرسینگ لگ رہی تھی ک یونکہ پہلے کتھی کوئی مڈل کالس پردہ دار عورت اس سے‬
‫ملتے پہیں آئی تھی زمل کی ائقارمنشن پڑھتے کے ئعد خان نے مظلویہ قانل یند کرکے دوسری ای‬
‫منل کھولی تھی جو انیربنسنل کالی یٹ کی تھی وہ زنادہ پر انیربنسنل ہی کام کرنا تھا مگر پہاں تھی وی‬
‫آئی ئی کالیینس کے کام وہ کرنا تھا‬

‫پہی اس کی زندگی تھی سینک سروس کو سیتھال نا اور اینا کام کرنا۔۔۔ اس کا نام خان اس سروس‬
‫میں ناپ پر تھا لنکن اس شاری سروس کا مین کنیرول شیر خان کے ناس ہی تھا جس سے خان‬
‫کو شدند ئفرت تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 54‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫************‬

‫پزدان نے خان کے خکم کے مظانق رات کو کچھ آدم یوں کو تھیج کر اشلم کا فنل کروا دنا تھا لنکن‬
‫زرش سے وہ انک نار تھی اب نک پہیں مال تھا‬

‫اس سے رو پرو ملتے کا سوچ کر اس کے چہرے پر مسکراہٹ اتھری تھی وہ ا یتے کمرے میں‬
‫قربش ہونا زرش سے ملتے کے لتے اس کی طرف پڑھا تھا زرش کو تھرڈ قلور پر رکھا گنا تھا خان وال‬
‫خاصا پڑھا تھا جو پرنل شیروپز پر مستمل انک وسنع ر فتے پر تھنال تھا اس گھر کی انک انک جیز اس‬
‫کی فتمت کا میہ نولنا ی یوت تھی انک پڑی ئعداد مالزموں کی اس گھر کو جمکا کر رکھتی تھی‬

‫وقاداری "اس کام میں سب سے زناد اہم یت رکھتی تھی اور خان کے ناس کرنے والے سب "‬
‫اس کے وقادار لوگ تھے خان کے ئعد وہ لوگ سب سے زنادہ عزت پزدان کی کرنے تھے جو خان‬
‫کی طرح ہی شخت گیر تھا مگر اس کی طی نعت میں پرمی کا ع نصر تھی تھا جو خان میں نالکل پہیں‬
‫نانا خانا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 55‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫پزدان گراونڈ قلور پر لگی لفٹ کے ذر ئعے تھرڈ قلور پر گنا تھا چہاں پہلے ہی کمرے میں زرش کو رکھا‬
‫گنا تھا وہ مصیوط قدم اتھانا اس روم کی خایب پڑھا تھا اس نے آہسیہ سے دروازہ ناک کنا تھا‬

‫زرش جو ی نڈ پر لیتی ہوئی تھی دروازے پر ناک ہونے کی وجہ سے قورا اتھ کر بیتھ گتی تھی اس نے‬
‫نیزی سے ایتی خادر سے جود کو ا ج ھے سے کور کنا تھا دو دن سے اس کمرے میں یند رہ کر اسے‬
‫کمرے کی سفند دنواروں سے وجست سی ہونے لگی تھی‬

‫پزدان روم کا الک کھول کر اندر داخل ہوا نو اس کی ئظریں جھکی ہوئی تھیں زرش نے اسے دنکھتے‬
‫ہی اینا چہرہ ڈھایپ لنا تھا پزدان نے دروازہ آدھ کھال جھوڑ دنا تھا ناکہ زرش اس سے ڈرے یہ۔۔‬
‫اس نے دو میٹ ئعد دھیرے سے ایتی ئظریں اتھا کر زرش کو دنکھا تھا‬

‫اس کو خادر میں جود کو جھ نانے دنکھ کر اس کے ل یوں پر انک دلفریب مسکراہٹ اتھری تھی اس‬
‫ہ‬
‫کی چنا اور پردہ ہی تھا جس نے پزدان کے دل کی دینا میں لجل مجا دی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 56‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫کون ہیں آپ ؟؟ اور مچھے پہاں کیوں فند کنا ہوا ہے ؟؟ پزدان کے کچھ یہ نو لتے پر وہ انک انک‬
‫لفظ چنا چنا کر نولتی شخت لہجے میں نوجھ رہی تھی اس نے صرف انک ئظر پزدان پر ڈالی تھی تھر‬
‫ایتی ئگاہیں جھکا لی تھیں دندے تھاڑ کر لڑکوں کو ناڑنا اس کو شخت نابسند تھا خاہے تھر جنس‬
‫مجالف کینا ہی جسین و جوئصورت ک یوں یہ ہو۔۔۔‬

‫میں آپ سے ئکاح کرنا خاہنا ہوں۔۔ پزدان خان نے صاف نات کی تھی اسے گھما تھرا کر نابیں‬
‫کرنا بسند پہیں تھا پزدان کی نات پر غصے سے زرش کا چہرہ سرخ پڑا تھا‬

‫مچھے آپ سے نا کسی سے تھی کوئی ئکاح پہیں کرنا۔۔۔ وہ دنا دنا شا چیچی تھی۔۔ مچھے اتھی اور اسی‬
‫وفت پہاں سے خانے دیں۔۔۔زرش سے اسے ا بسے ہی کسی جواب کی امند تھی وہ خاینا تھا وہ‬
‫غام لڑک یوں سے مجنلف ہے وہ خاص ہے لنکن اب وہ خاص لڑکی صرف اور صرف پزدان خان‬
‫کی تھی ۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 57‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫نام کنا ہے آپ کا ؟؟ !زرش کی نات کو اگ یور کرنے اس نے تچمل سے نوجھا تھا اسے اتھی نک‬
‫ززش کے نام نک کا غلم پہیں تھا کنسا شحص تھا دو دن سے وہ اس کی فند میں تھی دو شال‬
‫سے وہ اس کی مجیت میں ناگل تھا مگر اتھی نک اس کے نام کو خا یتے سے محروم تھا‬

‫زرش نے غصے سے ایتی خادر پر گرفت مصیوط کی تھی اور غصے سے اس کو گھورا تھا مگر تھر وہ‬
‫ا یتے غصے پر قانو کرئی نولی تھی‬

‫تھائی آپ کو خدا کا واسطہ نلیز مچھے خانے دیں آپ کو ہزاروں لڑکناں مل خابیں گی۔۔۔‬

‫اس کی میہ سے جود کے لتے انک نار تھر تھائی لفظ سن کر پزدان کا خلق نک کڑوا ہو گنا تھا اس‬
‫نے اب کی نار جود اسے غصے سے گھورا تھا‬

‫پہلی نات زما زڑگیہ (میرے دل )کہ میرے غالوہ دینا کے سب لوگ آپ کے تھائی ہیں اور‬
‫قلجال آپ کے لتے تھی میرے دل میں کوئی پہن خارا پہیں ہے اس لتے پہیر کہ میرے شاتھ‬
‫ئکاح کرلیں اس کے ئعد آپ چہاں کہیں گی میں آپ کو لے خاؤں گا۔۔۔ پزدان کی نات پر اس‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 58‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫نے ا یتے دایت بنسے تھے اسے زما زڑگیہ کا مظلب سمچھ پہیں آنا تھا وریہ وہ صرور پزدان کو کھڑی‬
‫کھڑی سنا د یتی۔‬

‫مچھے م نظور ہے لنکن ئکاح کے ئعد میں قورا ا یتے گھر خانا خاہتی ہوں۔۔۔ زرش نے سوچ کرجواب‬
‫دنا تھا اس روم میں رہ کر وہ پہاں سے کتھی پہیں ئکل شکتی تھی‬

‫نالکل رات کو ئکاح کے قورا ئعد میں آپ کو آپ کے گھر والوں سے ملوانے لے خاؤں گا اب اینا‬
‫نام ینا دیں۔۔۔ پزدان نے آخر میں انک نار تھر سے اس سے نام نوجھا تھا اس کا نام اب معلوم‬
‫کروانا اس کے لتے مسکل پہیں تھا مگر وہ سب کچھ زرش سے خاینا خاہنا تھا پہی وجہ تھی کہ وہ‬
‫اس سے نار نار نام نوجھ رہا تھا‬

‫زرش۔۔۔ اس نے سرگوسی تما آواز میں اسے اینا نام ینانا تھا‬

‫زرش پزدان خان "پزدان اس کا ا یتے نام کے شاتھ جوڑ کر نام میہ میں پڑپڑانا ہوا دلفریتی سے "‬
‫مسکرانا تھا اور انک ئظر اس کی گہری کالی آنکھوں میں دنکھ کر وہاں سے خال گنا تھا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 59‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫***********‬

‫م‬
‫خان کو پزدان کے اشلم کو چتم کرنے کی جیر مل خکی تھی جس سے وہ طمین ہو گنا تھا لنکن وہ‬
‫م‬
‫زرش کو پزدان کی پہیچ سے کہیں دور تھیجنا خاہنا تھا جس کا ای نظام آج اس نے اینا کام ل‬
‫م‬ ‫ک‬
‫کرکے آکر کرنا تھا‬

‫اتھی وہ نلنک بی یٹ سرٹ میں مل یوس ایتی شیز سرد آنکھوں کے شاتھ ایتی تھرنور وخاہت سے ایتی‬
‫گاڑی سے ئکال تھا اور ک نفے میں داخل ہوا تھا جس کا مییحر اسے دنکھتے ہی قورا اس کے قریب گنا‬
‫تھا یہ ک نفے تھی ان کی ہی آرگناپزبشن کا حصہ تھی ناکہ محقوظ طر ئفے سے ا یتے کالیینس سے وہ‬
‫لوگ مل شکیں گزرے ناتچ شال میں اس آر گناپزبشن نے ا یتے گہرے ییجے پہاں گاڑھ لتے تھے‬
‫ان کا پہاں نام نوال خانا تھا‬

‫خان۔۔۔ مییحر اس کے قریب آنا نوال تھا خان نے اس کو دنکھ کر ہلکا شا ا یتے سر کو جم دنا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 60‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫مچھے اگر کسی جیز کی صرورت ہوئی نو ی نا دوں گا اب خاؤ پہاں سے۔۔۔ خان سرد سناٹ آواز میں‬
‫نوال تھا مییحر ای نا سر ہالنا نیزی سے وہاں سے غایب ہوا تھا‬

‫خان ا یتے محصوص بینل پر خاکر بیتھا تھا چہاں سے ک نفے سے ناہر روڈ کا م نظر صاف دکھائی دے رہا‬
‫تھا مگر ناہر سے لوگ اندر پہیں دنکھ نانے تھے ناہر ہلکی تھلکی نوندا ناندی ہو رہی تھی جو دنکھتے ہی‬
‫دنکھتے نیز نارش میں ندل گتی تھی‬

‫وہ ایتی نانگ پر نانگ ر ک ھے کروقر سے بیتھا ناہر دنکھ رہا تھا ک نفے میں غام لوگ تھی موجود تھے جس‬
‫میں خان ایتی پرسینلتی کی وجہ سے سب میں تماناں ہو رہا تھا کافی لڑکناں مڑ مڑ کر اکنلے بیتھے‬
‫خان کو نک رہی تھی جس سے نے یناز وہ ایتی گھڑی پر ناتم دنکھ رہا تھا جو آتھ تج کر ناتچ میٹ کا‬
‫ینا رہی تھی اس کو لوگوں کا ای نظار کرنا بسند پہیں تھا یتھی وہ خانے کے لتے اتھا تھا جب انک‬
‫لڑکی کو نیزی سے ک نفے میں داخل ہونے دنکھ کر وہ انک نل کو رکا تھا اور اس کی کالئی میں رنڈ‬
‫ربین دنکھ کر وہ وابس بیتھ گنا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 61‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زمل نارش میں ئفرینا نوری تھنگ خکی تھی اس کی خادر جس سے اس نے ئقاب کنا تھا وہ تھی‬
‫شاری تھنگی ہوئی تھی وہ ناتم پر گھر سے ئکلی تھی مگر نارش کی وجہ سے وہ ل یٹ ہوگتی تھی‬

‫اس کے ہاتھ میں ربین دنکھنا انک ونیر اس کے ناس آنا تھا اور اسے اشارہ کرنا خان کے بینل کی‬
‫طرف لے خانے لگا تھا‬

‫خان ؟ "زمل نے بیتھتے سے پہلے دھتمی آواز میں نوجھا تھا خان نے ایتی ئظریں گالس کے نار "‬
‫روڈ پر گاڑھتے ہونے ا یتے سر کو جم دنا تھا‬

‫ب‬
‫زمل ایتی خادر درست کرئی اس کے شا متے والی کرسی پر یتھی تھی اور ا یتے لب کایتی وہ آہسیہ‬
‫آواز میں اس سے ملتے کا مفصد ینانے لگی تھی‬

‫مچھے پہاں کہ انک لوکل گنڈے ش۔۔ شاکر کا ق۔۔۔ق۔۔فنل کروانا ہے۔۔۔اس کے نو لتے پر‬
‫خان نے اسے دنکھا تھا اس کی ئظریں جود پر مخسوس کرئی زمل پروس ہو رہی تھی اور گود میں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 62‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫دھرے ا یتے ہاتھوں کی ائگل یوں کو چیجانے لگی تھی خان کی ئظریں اسے ا یتے وجود کے نار ہوئی‬
‫ہوئی مخسوس ہو رہی تھیں‬

‫وجہ ؟؟ خان نے سرد آواز میں سیجندگی سے نوجھا تھا‬

‫و۔۔۔وہ میری پہن کو زپردستی اتھا کر لے گنا ہے ا۔۔اس کی وجہ سے میرے انا تھی مر گتے ہیں‬
‫اور نولنس میری مدد پہیں کر رہی۔۔۔ وہ کا بیتے لہجے میں دھتمی آواز میں نول رہی تھی خان نے‬
‫زمل پر سے دونارہ ایتی ئظریں ہنا لی تھیں‬

‫خان اسے مار کر میری پہن وابس ال دیں آپ جیتی رقم کہیں گے میں دے دوں گی۔۔ وہ آخر‬
‫ن‬
‫میں مصیوط لہجے میں نولی تھی خان کی آ یں ز ل کی نات پر طیزیہ م کرائی یں گر اس کے‬
‫م‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫س‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫ہوی یوں پر مسکراہٹ کی رمق نک یہ تھی‬

‫ت‬ ‫ن‬
‫دس کڑوڑ۔۔۔ خان نے اینا معاوضہ ینانا تھا جسے سن کر زمل کی آ یں جیرت سے ل تی‬
‫گ‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫تھیں‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 63‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫ج۔۔۔چی ؟؟ زمل نے زنان سے ا یتے ہوی یوں کو پر کرنے نے ئقیتی سے اس کو دنکھا تھا ا یتے‬
‫بنسے نو وہ شاری زندگی تھی جمع پہیں کرشکتی تھی‬

‫خان کو انک میٹ لگا تھا یہ خا یتے میں کہ پزدان جو لڑکی النا ہے وہ زمل کی پہن ہے اب وہ‬
‫آشائی سے اس لڑکی کو پزدان کی زندگی سے غایب کر شکنا تھا وہ انک نیر سے دو بسان لیتے لگا تھا‬

‫کل صیح نک تمھیں تمھاری پہن مل خانے گی مگر دو گھیتے کے اندر اندر تمھیں یہ سہر جھوڑ کر خانا‬
‫ہوگا اور دونارہ پہاں وابس آنے کا سوچنا تھی مت۔۔ اس کے ندلے میں میں تمھارا کام انک الکھ‬
‫میں کردوں گا۔۔۔ خان نے سیجندگی سے کہا تھا‬

‫زمل نے جیرت اور جوسی کے ملے خلے ناپرات سے خان کو دنکھا تھا ہیزل پراؤن آنکھوں میں‬
‫اتھرئی جوسی کو خان نے گہری ئظروں سے دنکھا تھا تھر اینا سر جھنک کر وہ ایتی ئظروں کا رخ موڑ‬
‫گ نا ت ھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 64‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫پری آ یں‬
‫پڑی گہری‬
‫ُ‬
‫پہت ہی جوئصورت ہیں‬
‫اخازت ہو نو‬
‫ُ‬
‫میں کچھ دپر ان میں‬
‫جھانک کر دنکھوں‬
‫ُ‬
‫کہ مچھ کو خاند کی مایند‬
‫جھنلوں میں اپرنا‬
‫ُ‬
‫لطف د ی نا ہے‬

‫تھینک نو۔۔۔ وہ جوسی سے نولی تھی وہ و بسے تھی الہور ایتی تھتھو کے ناس خانے کا ہی سوچ‬
‫رہی تھی اس لتے اس کا کل ہی الہور خانے میں مسکل پہیں ہوگی۔۔‬

‫خان اسے انک ئظر دنکھنا اتھ کر وہاں سے خاموسی سے خال گنا تھا زمل جو اس سے نوجھتے والی‬
‫تھی کہ وہ اس کو رقم کہاں دے مگر خان کے خانے پر وہ تھی خاموسی سے اتھ گتی تھی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 65‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫*************‬

‫پزدان نے شام کو ہی شارے ئکاح کے ای نظامات کروا لتے تھے اس نے خان کو ا یتے ئکاح کی‬
‫معلومات پہیں دی کیونکہ اسے غلم تھا خان اس کا ئکاح کتھی پہیں ہونے د ی نا اس لتے سب‬
‫سے ج ھپ کر اس نےشارا ای نظام کنا تھا‬

‫زرش کو انک شادہ شاجوڑا اور شاتھ ایتی انک کالی خادر اس نے تھجوا دی تھی زرش تھی ناک میہ‬
‫خڑھا کر ا یتے کیڑے ندل کر ینار بیتھ گتی تھی اسے زمل اور ا یتے انا کی شدند ناد آرہی تھی‬

‫ب‬
‫اس کے ناس گل نامی مالزمہ یتھی تھی جب پزدان کے شاتھ کچھ لوگ روم میں آنے تھے ئکاح‬
‫کے اتجاب و مراخل کے وفت زرش نے ہجکجانے ہونے ف یول ہے کہا تھا‬

‫زرش ولد غلتم الدین آپ کا ئکاح پزدان خان ولد عمر خان سے تمعہ جق مہر انک کڑوڑ رو ییہ کنا خانا‬
‫ہے کنا آپ کو ف یول ہے ؟‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 66‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫زرش نے انک گہری شابس لی تھی اس کی عیر اجیناری ئگاہ پزدان خان پر گتی تھی جو می نظر‬
‫ئگاہوں سے اس پر ہی ئظریں ئکانے بیتھا تھا‬

‫ف یول ہے‬
‫ف یول ہے‬
‫ف یول ہے‬

‫اس نے ئظریں جھکانے جواب دنا تھا اسی طرح پزدان خان سے تھی نوجھا گنا تھا جس نے ج ھٹ‬
‫سے جواب د یتے زرش کو اینا محرم ینا ڈاال تھا‬

‫ئکاح کے ئعد وہ سب سے گلے مل رہا تھا اس کے چہرے پر زندگی سے تھرنور مسکراہٹ نے اخاطہ‬
‫ک نا ت ھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 67‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ن‬ ‫ب‬
‫منارک ہو تھاتھی۔۔ ناس یتھی گل نے دھتمی آواز میں کہا تھا اور مسکرا کر اسے د تی وہ ھی‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫ناہر خلی گتی تھی‬

‫ب‬
‫اب کمرہ خالی ہوحکا تھا پزدان تھی ناہر گنا ہوا تھا زرش شاکت سی ینڈ پر یتھی تھی زندگی نے کنسا‬
‫نلنا لنا تھا وہ جو کتھی ا یتے گھر جوش ناش رہ رہی تھی اب کہاں پہیچ خکی تھی اسے جود غلم یہ تھا‬

‫وہ ایتی سوجوں میں گم تھی جب پزدان روم میں داخل ہوا تھا‬

‫زما زڑگیہ (میرے دل )۔۔۔ پزدان نے اسے گھمنیر لہجے میں ئکارا تھا زرش جھنکے سے ایتی سوجوں‬
‫سے ناہر آئی تھی نے اجینار اس کی ئگاہیں پزدان سے ملی تھیں‬

‫گرے آنکھوں میں انک جمک صاف دکھائی دے رہی تھی وہ گہری ئگاہوں سے اسیحقاق تھری‬
‫ئگاہوں سے زرش کو دنکھ رہا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 68‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫اب مچھے میرے گھر لے کر خابیں۔۔ وہ اس کی ئگاہوں سے پروس ہوئی دھتمے لہجے میں نولی‬
‫تھی۔۔‬

‫میں اتھی آپ کو لے کر خلنا ہو پہلے اینا چہرہ نو دکھابیں زما زڑگیہ(میرے دل )۔۔۔وہ اس کی‬
‫خایب ا یتے قدم اتھانا گہرے لہجے میں نوال تھا اس کی نات پر وہ سمٹ سی گتی تھی اسے زما زڑگیہ‬
‫کا مظلب سمچھ پہیں آرہا تھا مگر جنسے پزدان نول رہا تھا یہ لفظ اس کی دل کی دھڑک یوں کو مینسر‬
‫کر رہا تھا‬

‫و۔۔۔وہ آپ پہلے مچھے میرے گھر لے کر خابیں۔۔۔ وہ گ ھیرائی گ ھیرائی سی نولی تھی‬

‫پزدان اس کے قریب ینڈ کے ناس خاکر رکا تھا خاموسی سے اس نے اینا ہاتھ زرش کے آگے‬
‫ک‬‫ئ ن‬
‫پڑھانا تھا وہ لب کایتی اس کے ہاتھ کو انک ظر د تی دھیرے سے اینا کابینا ہاتھ اس کے ہاتھ‬
‫ھ‬
‫پر رکھ خکی تھی پزدان نے اس کے ہاتھ کو نکڑ کر اسے کھڑا کنا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 69‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زرش ئظریں جھکانے اب اس کے شا متے کھڑی تھی شاری پہادری اس کی جھاگ کی طرح بیتھ‬
‫خکی تھی پزدان نے اس کی تھوڑی کے ییجے دو ائگلناں رکھتے اس کا چہرہ اوپر اتھانا تھا جس سے‬
‫اس کی ئگاہیں پزدان خان سے ملی تھیں‬

‫زرش پزدان خان اگر آپ کی اخازت ہو نو آپ کا چہرہ دنکھتے کا می نظر ہوں۔۔ وہ دھتمے مگر گہرے‬
‫لہجے میں نول رہا تھا زرش کا دل نیزی سے دھڑک رہا تھا‬

‫اس نے لب کا یتے ا یتے چہرے سے ئقاب ہنانا تھا اور ایتی ئگاہیں جھکا لی تھیں پزدان اس کے‬
‫چہرے کو دنکھتے شاکت شا کھڑا تھا نے اجینار اس نے زرش کے چہرے پر جھکتے اس کی نے‬
‫داغ جمکتی بنسائی پر ا یتے بسییہ لب ر ک ھے تھے انک شکون شا پزدان کو ا یتے اندر اپرنا ہوا مخسوس‬
‫ہوا تھا‬

‫پزدان کا لمس مخسوس کرئی وہ چی خان سے کایپ گتی تھی وہ اس سے ییچھے ہنا تھا اور ایتی چ یب‬
‫سے اس نے انک الکٹ ئکاال تھا جس پر جھونے لفظوں میں زما زڑگیہ لکھا ہوا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 70‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫م‬ ‫گ‬ ‫ت‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫اس نے آ یں یند کتے ھڑی زرش کے کندھے سے خادر ہنائی ھی اور الکٹ اس کے لے یں‬
‫پہنانا تھا اس کا نازک وجود پزدان کی ائگل یوں کا لمس مخسوس کرئی ہولے ہولے لرز رہی تھی‬

‫اس کے گلے میں الکٹ پہنا کر وہ ییچھے ہنا تھا جب اس کا اخانک قون رنگ ہوا تھا قون پر خان کی‬
‫کال دنکھ کر وہ نیزی سے زرش سے نوال تھا‬

‫زما زڑگیہ آپ ناتچ میٹ ای نظار کریں میں یہ کال سن کر آنا۔۔ وہ اسے انکسکیوز کرنا روم سے ناہر خال‬
‫گ نا ت ھا‬

‫پزدان تمھارے لتے انک صروری کام ہے تمھیں اتھی کہ اتھی بساور کے لتے ئکلنا ہے وہاں انک‬
‫کالی یٹ سے مالقات کرکے تم نے اینا کام انک دن میں کرنا ہے۔۔۔ خان کی سرد آواز سن کر‬
‫پزدان نے پہلی نار خانے سے اعیراض کنا تھا‬

‫خان میرے غالوہ کسی اور کو تھیج دو۔۔ پزدان کا جواب سن کر وہ نل میں آگ نگولہ ہوا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 71‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫تم میری نات ما یتے سے ائکار کر رہے ہو ؟؟ اس نے شخت لہجے میں نوجھا تھا اس کی آواز میں‬
‫غصہ مخسوس کر کے پزدان نے لب تھییجے تھے‬

‫تھنک نے خان میں اتھی ئکل رہا ہوں لنکن زرش کی حقاظت تمھاری زمہ داری ہوگی۔۔ اس نے‬
‫خان سے کہا تھا‬

‫خان وال میں اسے کوئی پربسائی پہیں ہوگی تم قورا ا یتے کام کے لتے ئکلو۔۔۔ خان نے نات‬
‫ت‬
‫کرکے کال کاٹ دی تھی پزدان لب ھییچ کر دونارہ روم میں گنا تھا چہاں وہ ا یتے گھر خانے کے‬
‫ب‬
‫ای نظار میں یتھی تھی‬

‫زما زڑگیہ مچھے انک صروری کام سے اتھی بساور کے لتے خانا پڑ رہا ہے میں دو دن ئعد آکر آپ کو‬
‫آپ کے گھر والوں سے ملوانے لے خاؤں گا۔۔۔ پزدان کی نات پر زرش کو شدند غصہ آنا تھا‬

‫آپ ایتی نات سے تھر رہے ہیں۔۔ وہ غصے سے نولی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 72‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫نالکل پہیں زما زڑگیہ میں وابس آنے ہی آپ کو لے خاؤں گا۔۔۔۔ اس کے ناس آنے پزدان‬
‫سیجندگی سے نوال تھا اور زرش کے اعیراض کرنے سے پہلے وہ اس کی روسن بنسائی پر آخری نار اینا‬
‫لمس جھوڑ کر خا حکا تھا‬

‫کتھی لفظ تھول خاؤں کتھی نات تھول خاؤں‬


‫میں تچھے اس قدر خاہوں ایتی ذات تھول خاؤں‬
‫کتھی جو خل دوں اتھ کے ناس نیرے سے‬
‫دغا ہے میری جود کو نیرے ناس تھول خاؤں‬

‫************‬

‫خان رات کے بنسرے پہر وابس گھر لونا تھا کام میں اس قدر مصروف رہتے کی اسے ہمنشہ سے‬
‫ہی غادت تھی کچھ گھیتے سونے کے ئعد وہ شات تجے کے قریب اتھا تھا اور قربش ہوکر شلوار‬
‫قم نض پہتے روم سے ناہر ئکال تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 73‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫گل۔۔۔پزدان جس لڑکی کو النا ہے اسے لے کر آؤ۔۔۔ خان نے ڈابینگ بینل پر بیتھتے گل سے‬
‫کہا تھا جو ج ھٹ سے خان کی نات سن کر زرش کو لیتے خلی گتی تھی‬

‫پزدان کے خانے کے ئعد زرش کو لگ رہا تھا کہ اس نے دھوکہ دے کر اس سے ئکاح کنا ہے‬
‫ک یونکہ وہ ایتی نات سے تھر گنا تھا مگر اب اسے کون ینانا کہ وہ ایتی زنان کا کینا ئکا ہے اگر خان‬
‫اسے کام یہ د ی نا نو وہ ئقینا اسے گھر لے خانا۔۔ شاری رات اس نے پزدان کو من ہی من میں کو‬
‫شا ت ھا‬

‫صیح فحر کی تماز کے ئعد تھی بیند اس کی آنکھوں سے کوسوں دور تھی وہ ینڈ پر لیتی ج ھت کو گھور‬
‫رہی تھی جب گل کمرے میں آئی تھی‬

‫تھاتھی آپ کو خان الال نے نالنا ہے۔۔۔ گل کی نات پر اس نے سوالیہ ئگاہوں سے دنکھا تھا کہ‬
‫اب یہ خان کون تھا ؟؟‬

‫خان الال پزدان الال کے دوست ہیں۔۔۔ گل نے اسے ینانا تھا‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 74‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫اتھیں مچھ سے کنا کام ہے گل ؟؟ اس نے گ ھیرا کر نوجھا تھا اس کے من میں کتی وسوسے آ‬
‫رہے تھے‬

‫تھاتھی آپ گ ھیرابیں پہیں وہ آپ کو کچھ پہیں کہیں گے۔۔۔ گل کی نات پر اسے ڈھارس ملی‬
‫تھی اس نے ا یتے آپ کو ا جھے سے ڈھاینا تھا اور گل کے شاتھ خل دی تھی‬

‫وہ وہاں موجود جیزوں کو جیرت سے دنکھ رہی تھی جو نے خد جوئصورت اور ئقنس لگ رہی تھیں‬
‫گل جب اسے لے کر لفٹ میں داخل ہوئی نو وہ شدند جیرت زدہ تھی کہ اس گھر میں لفٹ تھی‬
‫موجود ہے۔۔‬

‫گراونڈ قلور پر پہیچ کر گل اسے لے کر ڈابینگ ہال میں آئی تھی چہاں خان ناسیہ کرنے میں‬
‫مصروف تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 75‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫تمھیں میرا مالزم تمھارے گھر جھوڑ آنے گا پہاں کی کوئی تھی نات اگر تم نے کسی کو ی نائی نو‬
‫تمھارے لتے اجھا پہیں ہوگا۔۔۔ اس کی طرف د نکھے ینا وہ شخت لہجے میں نوال تھا زرش ا یتے گھر‬
‫خانے کا سن کر نے خد جوش ہو گتی تھی گل نے خان کی نات پر کچھ نولنا خاہا تھا مگر عہ جپ کر‬
‫گتی ت ھی‬

‫گل قاسم کو کہو اس کو اس کے گھر تحقاظت جھوڑ آنے۔۔۔ گل خان کی نات سن کر اسے ناہر‬
‫لے گتی تھی اور قاسم (ڈرای یور )کو خان کا خکم سنانا تھا‬

‫زرش جوسی جوسی گل سے مل کر کار میں بیتھ گتی تھی قاسم زرش سے اس کے گھر کا اڈربس‬
‫نوجھ کر اسے وہاں لے گنا تھا‬

‫گھر کے شا متے گاڑی رو کتے ہی زرش قاسم کا شکریہ ادا کرکے ناہر ئکلی تھی اور نے صیری سے‬
‫اس نے گھر کا دروازہ تجانا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 76‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ب‬
‫زمل جو صیح سے ہی اس کی می نظر یتھی تھی اس نے ج ھٹ سے دروازہ کھوال تھا زرش کو دنکھتے ہی‬
‫اس نے جوسی سے اسے زور سے جود میں تھییجا تھا‬

‫وہ زرش کو ا یتے حصار میں لے کر صچن میں آئی تھی زرش اسے ا یتے شاتھ ہونے والے واقعات‬
‫ینانے لگی تھی لنکن وہ پزدان سے ہونے ا یتے ئکاح کو تجوئی جھنا گتی تھی‬

‫تجو انا پہیں دکھائی دے رہے ؟؟ مسجد گتے ہیں ؟؟ ایتی نابیں ینانے کے ئعد اس نے خالی گھر‬
‫کو دنکھتے زمل سے نوجھا‬

‫زرش۔۔۔ اس نے زرش کو نے شاجیہ جود میں تھییجا تھا انا ہمیں جھوڑ کر خا خکے ہیں۔۔۔ زمل کی‬
‫نات ر وہ صدمے میں ہی خلی گتی تھی‬

‫زرش۔۔۔ ایتی خاموش ک یوں ہوگتی ؟ رو لو انک نار۔۔ زمل نے اسے ہالنے ہونے کہا تھا اس کی‬
‫ن‬
‫نات پر وہ دھاڑیں مار کر رو پڑی تھی اس کو رونے دنکھ کر زمل کی آ یں ھی م ہو تی یں‬
‫ھ‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 77‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫کچھ دپر اس کو رو لیتے کے ئعد زمل نے اس کا چہرہ تھام کر اس کے آبسو صاف کتے تھے‬

‫زرش ہمارا پہاں رہنا اب محقوظ پہیں ہے انا نے یہ گھر ییچ دنا تھا ہم اتھی کہ اتھی الہور کے لتے‬
‫ئکل رہے ہیں میں نے شارا شامان ینک کر دنا ہے تم خلدی سے قربش ہو خاؤ ہمیں پہاں سے‬
‫خانا ہے۔۔۔ زمل کی نات پر اس نے ا یتے آبسو روکے تھے اور قربش ہونے خلی گئ تھی قربش‬
‫ہوکر اس نے کیڑے جییج کرکے عنانا پہن لنا تھا وہ پزدان کے گھر سے الئی ہوئی خادر پہلے وہاں‬
‫ہی تھینک کر خانے کا سوچ رہی تھی تھر ینا پہیں اس کے ذہن میں کنا آنا کہ اس نے وہ خادر‬
‫ا یتے ینگ میں ڈال لی تھی۔۔۔‬

‫شاکر ا یتے تھائی کی موت کے ئعد غصے میں ناگل ہوا تھر رہا تھا اسے شدند غصہ آرہا تھا پزدان‬
‫اس کی مجیت زرش کو تھی لے گنا اور اس کے تھائی کو تھی مار دنا‬

‫وہ ا یتے کمرے میں بیتھا تھا جب سندا عرف رسند اس کا آدمی نیزی سے اس کے ناس آنا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 78‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫وہ شاکر تھائی میں نے زرش تھاتھی کو اتھی ا یتے گھر کے اندر خانے دنکھا ہے۔۔۔ رسند کی نات‬
‫پر وہ جھنکے سے اتھا تھا‬

‫گاڑی ئکالو آخر میری نلو رائی کو اس کمیتے پزدان نے جھوڑ ہی دنا اب وہ صرف میری ہوگی۔۔۔ وہ‬
‫نولنا ہوا ناہر پڑھ گنا تھا‬

‫زمل نے ا یتے ہمسانے سے نول کر خانے کے لتے رکشہ منگوانا تھا وہ لوگ اینا شامان رکھ رہے‬
‫تھے جب انک گاڑی ان کے گھر کے آگے آکر رکی تھی اس میں سے شاکر کو ناہر ئکلتے دنکھ کر‬
‫زمل اور زرش دونوں کا رنگ اڑ گنا تھا‬

‫نلو رائی اب کہاں تھا گتے کی خلدی ہے ؟؟ وہ چنایت سے ہنسنا ہوا نوجھ رہا تھا‬

‫گھینا ابسان دقعہ ہوخاؤ پہاں سے میری پہن کی طرف ئظر اتھا کر تھی دنکھا نو تمھاری یہ مینڈک‬
‫ت‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫جن ن‬
‫ت‬
‫سی آ یں ئکال لوں گی۔۔۔ ز ل آگ گولہ ہوئی ھ نکاری ھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 79‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫چناخ۔۔۔ شاکر کو اس کی نابیں غصہ دال گتی ت ھیں یتھی اس نے آگے پڑھ کر انک زور دار ت ھیڑ‬
‫زمل کے مارا تھا ت ھیڑ ایتی شدت کا تھا کہ وی زور سے زمین پر گری تھی اس کا ئقاب تھی ڈھنال‬
‫پڑنا کھل گنا تھا‬

‫تجو۔۔۔ زرش چیچی تھی وہ زمل کے ناس زمین پر بیتھتے لگی تھی جب شاکر نے اسے نکڑ کر ایتی‬
‫طرف کھییجا تھا اور اسے گاڑی میں ڈاال تھا زرش چیخ خال رہی تھی مجلے والے کھڑے تماشا دنکھ رہے‬
‫تھے کوئی تھی آگے پہیں پڑھ رہا تھا‬

‫زمل کی آنکھوں کے آگے اندھیرا جھانا تھا اسے ا یتے چہرے میں شدند درد مخسوس ہوا تھا اینا ئقاب‬
‫نیزی سے درست کرنے اس نے زرش کو دنکھا تھا جسے شاکر ایتی گاڑی میں ڈال کر لے گنا تھا‬

‫آبسو لڑنوں کی صورت اس کے چہرے کو تھگونے لگے تھے اس کے ذہن میں مدد کے لتے سب‬
‫سے پہال چنال خان کا آنا تھا وہ نیزی سے ا یتے گھر کے اندر گتی تھی اور خان سے نات کرنے‬
‫کے لتے اس نے قون مالنا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 80‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫مچھے خان سے نات کرئی ہے۔۔۔ اس نے سی نک سروس کے ہنڈ کوارپر قون کنا تھا‬

‫وی آر سوری متم یٹ خان کسی سے قون پر نات پہیں کرنا۔۔۔آپرنیر نے پروفنسنل انداز میں کہا‬
‫ت ھا‬

‫آپ انک نار اتھیں میرا نام ینابیں وہ مچھ سے نات کرلیں گے۔۔۔ وہ کا بیتے لہجے میں نولی تھی مگر‬
‫آپرنیر نے ائکار کرنے قون یند کر دنا تھا‬

‫وہ بین نار قون کر خکی تھی مگر دوسری طرف ائکار ہی مل رہا تھا ناآلخر جوتھی نار آپرنیر نے ینگ آکر‬
‫اس کا نام خان کے ناس تھیجا تھا‬

‫خان ا یتے آقس میں تھا جب اس کے آقس میں موجود قون رنگ ہوا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 81‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫سر کوئی زمل نامی لڑکی آپ سے نات کرنا خایتی ہے صیح سے خار نار ان کا قون آگنا ہے میں نے‬
‫ائکار تھی کنا ہے مگر وہ مسلسل آپ سے نات کرنے کی صد کر رہی ہیں۔۔۔ زمل کا نام سن کے‬
‫اس کے ما تھے پر ی یوری خڑھی تھی‬

‫میرے قون پر کال پرابسفر کرو۔۔ اس نے سرد لہجے میں کہا تھا اور شاتھ ہی کال اس کے قون‬
‫پر پرابسفر کر دی گتی تھی‬

‫چی اب کنا کام ہے آپ کو ؟؟ اس نے شخت لہجے می اسنفسار کنا تھا‬

‫خان۔۔ خان و۔۔۔وہ شاکر میری پہن کو دونارہ لے گنا ہے آ۔۔۔آپ نے کہا تھا آپ اسے مار‬
‫دیں گے۔۔۔ وہ کا بیتے لہجے میں اس پر چیچی تھی جو خان کو شخت ناگوار گزرا تھا وہ اسے کھڑی‬
‫کھری سنانے لگا تھا جب زمل کی اگلی نات نے اس کا جون خالنا تھا‬

‫خان اس نے مچھے ت ھیڑ تھی مارا ہے و۔۔وہ ی نا پہیں میری پہن کے شاتھ کنا کرے گا۔۔۔ غصے‬
‫کی انک لہر تھی جو خان کے اندر دوڑی تھی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 82‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫تم یینشن مت لو انک گھیتے کے اندر اندر تمھیں تمھاری پہن مل خانے گی۔۔۔ نو لتے ہی خان نے‬
‫کھناک سے قون یند کنا تھا اگر اسے کسی جیز سے شخت ئفرت تھی نو وہ عورت ذات پر ہاتھ‬
‫اتھانے والے لوگوں سے تھی‬

‫ا یتے اشسی یٹ نلس آپرنیر ارمعان سے اس نے قورا شاکر کی لوکنشن معلوم کروانے کا کہا تھا اس‬
‫نے ا یتے کیڑے جییج کتے تھے وہ اب نلنک سرٹ اور بی یٹ میں مل یوس تھا شاتھ ہی اس نے‬
‫ایتی چنکٹ ئکال کر پہتی تھی اس نے ا یتے آقس میں موجود الماری سے گن ئکال کر ایتی چنکٹ‬
‫میں رکھی تھی‬

‫اور شاکر کی لوکنشن معلوم کرکے وہاں کے لتے ئکل گنا تھا‬

‫***********‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 83‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫شاکر زرش کو لے کر ا یتے گھر آنا تھا اور روئی نلکتی زرش کو اس نے الؤتچ میں تھینک کر اس کے‬
‫نال شجتی سے دنوچتے غصے سے نوجھتے لگا تھا زرش کی خادر اس کے سر سے اپر کر کندھے پر آخکی‬
‫ت ھی‬

‫کنا اس نے تمھیں جھوا تھا ؟؟۔۔ شاکر ا یتے دوسرے ہاتھ سے اس کا گال سہالنا ہوا نوجھ رہا تھا‬
‫زرش کو اس کے لمس سے کراہت مخسوس ہو رہی تھی جود کو نے پردہ نا کر اس کے آبسو اس کے‬
‫گالوں کو تھگو رہے تھے‬

‫میں نے تم سے کچھ نوجھا ہے نلو رائی ؟؟ اس کے نالوں پر گرفت مصیوط کرنے اس نے نوجھا‬
‫تھا پزدان کا پرم گرم لمس ایتی بنسائی پر ناد کرنے اس نے نے شاجیہ ایتی گردن ہاں میں ہالئی‬
‫ت ھی‬

‫چناخ۔۔۔ غصے سے شاکر نے اس کے پرم مومی گال پر ت ھیڑ خڑا تھا ئکل نف سے آبسو مزند نیزی‬
‫سے اس کی آنکھوں سے پہتے لگے تھے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 84‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫کہاں جھوا تھا اس نے ؟؟۔۔ اس کا چہرہ نالوں سے اوپر کرنے شاکر نے سرخ آنکھوں سے نوجھا‬
‫تھا زرش ئکل نف سے شسک رہی تھی‬

‫تم سے کچھ نوجھ رہا ہوں جواب دو۔۔۔ اس کا چہرہ زور سے دنوچ کر شاکر نے نوجھا تھا‬

‫زرش نے دھندھالئی آنکھوں سے ایتی بنسائی کی طرف اشارہ کنا تھا شاکر اس کا ماتھا زور زور سے‬
‫رگڑنے لگا تھا جس سے زرش کو درد ہونے لگا تھا‬

‫سندے۔۔ اس کو میرے کمرے میں جھوڑ کر آو اور مولوی کو نالؤ۔۔۔ میری نلورائی کو اب میں‬
‫کہیں پہیں خانے دوں گا۔۔۔اس کی نات پر جوف سے زرش لرزنے لگی تھی وہ نو پزدان کے‬
‫ئکاح میں تھی وہ اس ناگل ہوس زدہ شحص سے کنسے ئکاح کر شکتی تھی ؟؟‬

‫رسند اسے نازو سے نکڑ کر کھییجنا ہوا شاکر کے کمرے میں جھوڑ آنا تھا اس نے ناہر سے دروازہ الک‬
‫کر دنا تھا زرش نے جود کو سیتھا لتے ہونے نیزی سے اتھتے دروازے کو اندر سے تھی الک لگا دنا تھا‬
‫اور شاتھ ہی وہ روئی ہوئی واسروم میں خلی گتی تھی واسروم کے دروازے کو تھی ا جھے سے الک‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 85‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫لگانے وہ انک طرف بیتھ گتی تھی اس کا نازک وجود کایپ رہا تھا وہ روئی ہوئی زمل کو ناد کر رہی‬
‫ت ھی‬

‫پ‬
‫ایتی مسکل سے وہ وابس زمل کے ناس ہیچی تھی مگر دونارہ شاکر کے ناس پہیچ خکی تھی اسے‬
‫شاکر سے سو گنا زنادہ پہیر پزدان کے ناس رہنا لگا تھا کم سے کم وہ اسے مارنا نو یہ تھا لنکن وہ تھی‬
‫جھونا تھا۔۔۔ زرش نے من ہی من میں سوخا تھا اور ا یتے گرد نازو ڈال کر وہ شدت سے رونے‬
‫لگی تھی‬

‫***************‬

‫خان ایتی گاڑی سے ئکلنا شاکر کے گھر داخل ہوا تھا اسے شاکر کے آدم یوں نے رو کتے کی کوشش‬
‫کی تھی مگر اس کو دنکھتے ہی ان میں سے انک آدمی خان کو پہجان گنا تھا‬

‫خان "اس کے نو لتے پر شارے آدمی جوف سے کا بیتے انک شاینڈ پر ہو گتے تھے وہ مصیوط "‬
‫قدموں سے گھر کے اندر داخل ہوا تھا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 86‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫شاکر جو الؤتچ میں بیتھا مولوی کا ای نظار کر رہا تھا کسی اتجان شحص کو دنکھتے ہی اس کے چہرے پر‬
‫ناگواریت جھائی تھی‬

‫اونے کون ہے نو اور پہاں کہاں گھسا خال آ رہا ہے ؟؟ شاکر خان کو دنکھنا نوال تھا اشلم اور اس کے‬
‫کچھ شاتھ یوں کے غالوہ خان کو کسی نے پہیں دنکھا تھا یتھی وہ خان کو پہجان پہیں نانا تھا۔۔۔‬

‫شاکر تھائی یہ خان ہے۔۔ شاکر کے آدمی نے اسے خان کی خگہ جواب دنا تھا خان کو دنکھتے ہی‬
‫اس کو تھنڈے بسیتے آنے لگے تھے وہ قورا اتھ کر کھڑا ہو گنا تھا‬

‫خ۔۔۔خان آپ کو کوئی کام تھا نو مچھے نال لیتے آپ نے آنے کی زجمت ک یوں کی ؟؟ اس کی نات‬
‫کو اگ یور کرنا سرد ناپرات چہرے پر شجانے خان کروقر سے صوفے پر بیتھا تھا نانگ پر نانگ جمانے‬
‫اس نے سرد آنکھوں سے شاکر کو دنکھا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 87‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫میں نے سنا ہے کہ تم نے کسی لڑکی کو زپردستی اتھانا ہے شاکر ؟؟ خان کے سوال کرنے پر وہ‬
‫گڑپڑا گنا تھا‬

‫پہیں خان میں نے کسی کو پہیں اتھانا۔۔۔ وہ گڑپڑانا ہوا نوال تھا‬

‫مچھے جھوٹ سے شخت ئفرت نے شاکر۔۔۔ خان کی سرد آواز سن کر اس نے ایتی بنسائی پر اتھرنا‬
‫بسییہ نے شاجیہ صاف کنا تھا‬

‫شاکر تھائی میں مولوی کو لے آنا ہوں۔۔۔ اتھی شاکر کوئی پہایہ ینانا کہ گھر میں داخل ہونے‬
‫سندے کے اوتچی آواز میں نو لتے سے اس نے ڈرنے ہونے خان کو دنکھا تھا جس کے چہرے پر‬
‫یتھر نلے ناپرات تھے‬

‫سندے نے صوفے پر بیتھے اتجان شحص کو اور شاکر کو ڈرنے دنکھ جیرت سے ا یتے ناس کھڑے‬
‫آدمی کی طرف دنکھا جس نے اسے ج ھٹ سے خان کا ینانا تھا وہ تھی ڈرنا ہوا ایتی خگہ پر جم گنا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 88‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫پہاں آکر بیتھو شاکر۔۔ خان نے اسے ا یتے قدموں کے ناس زمین پر بیتھتے کا اشارہ کنا تھا حفت‬
‫اور سرمندگی سے شاکر کا چہرہ سرخ پڑ گنا تھا وہ جو ا یتے آدم یوں کو ا بسے ذلنل کرنا جوش ہونا تھا اب‬
‫جود ذلت کے اجساس سے تمسکل اینا غصہ روک کر وہ خان کے قدموں میں بیتھا تھا‬

‫خان نے اسے طیزیہ ئگاہوں سے دنکھا تھا اس کے شارے آدمی اس کی خالت پر ایتی ہنسی روک‬
‫رہے تھے وہ جو ان کی خالت پر لطف اندوز ہونا تھا آج اس کے آدمی اس کی خالت پر لطف‬
‫اندوز ہو رہے تھے‬

‫کنا تم نے کسی لڑکی کو اتھانا ہے شاکر ؟؟ خان نے دونارہ نوجھا اب کی نار شاکر نے آہسیہ سے‬
‫اینا سر ہالنا تھا‬

‫چناخ۔۔ خان کے تھاری ہاتھ کا ت ھیڑ کھا کر اس کا سر خکرا گنا تھا‬

‫میں نے کہا تھا یہ کہ مچھے جھوٹ سے شخت ئفرت ہے شاکر۔۔۔ خان سرد لہجے میں نوال تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 89‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫خاؤ اس لڑکی کو لے کر آؤ۔۔ خان کی آواز سن کر رسند نیزی سے کمرے کی طرف گنا تھا مگر جنسے‬
‫ہی اس نے دروازہ کھولنا خاہا وہ اندر سے الک تھا وہ گ ھیرا کر دروازے کا الک نوڑ کر اندر داخل ہوا‬
‫تھا لنکن خالی کمرے کو دنکھ کر وہ نیزی سے واسروم کی طرف گنا تھا اور اس کو اندر سے الک دنکھ‬
‫کر اسے ینا خل گنا تھا کہ زرش پہاں ہی ہے رسند نے شاکر کے دراز سے الک کی خائی ئکال کر‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ی‬‫ب‬
‫دروازہ کھوال تھا چہاں شاینڈ پر ھی زرش جوف سے کایپ رہی ھی‬

‫رسند نے اسے نکڑ کر کھڑا کنا تھا اور گھسیینا ہوا ناہر لے گنا تھا اور اسے کھڑے جھوڑ کر شاینڈ پر‬
‫ہٹ گنا تھا وہ جوف و گ ھیراہٹ سے پری طرح کایپ رہی تھی اس کی رونے سے یندھی ہجکناں‬
‫سب کو سنائی دے رہی تھی‬

‫ادھر آؤ۔۔۔ خان نے انک ئظر زرش پر ڈا لتے کے ئعد رسند سے کہا تھا جو ڈرنا ڈرنا اس کے قریب‬
‫ک‬
‫آنا تھا خان نے انک زور دار ت ھیڑ اسے تھی ھییچ کر مارا تھا‬

‫تم نات سیو۔۔۔ خان نے کونے میں کھڑا انک آدمی سے کہا تھا جو کابینا ہوا آگے پڑھا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 90‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ج۔۔چی خان۔۔؟؟اس نے نوجھا تھا‬

‫اس کو وہ اوپر والی سڑھ یوں سے لے کر نوری راہداری سے گھسیٹ کر وابس میرے ناس الؤ اور‬
‫ہاں پہاں سے تھی گھسییتے ہونے لے کر خاؤ۔۔ خان کی نات پر رسند عرف سندا گ ھیرا کر تھا گتے‬
‫لگا تھا جب ایتی چنکٹ سے گن ئکا لتے خان نے اس کی نانگ کا بسایہ لنا تھا وہ لڑکھڑا کر ییجے گرا‬
‫ت ھا‬

‫ب‬
‫زرش نے تھاری شخت آواز سن کر جوف سے صوفے پر یتھی شحصیت کو دنکھا تھا اور خان کو‬
‫دنکھتے ہی اس کی خان میں خان آئی تھی‬

‫رسند کو زمین پر پڑ یتے دنکھ کر زرش کو شکون مال تھا تھر جب رسند کو گھسیینا سروع کنا تھا نو ئکل نف‬
‫سے اس کی چیچیں سن کر زرش کو زرا پراپر تھی قرق پہیں پڑ رہا تھا اس نے تھی نو اسے ا بسے ہی‬
‫گھسینا تھا ناخانے کیتی ہی رگڑیں اسے لگی تھیں۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 91‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫کنا تمھیں اس نے مارا تھا ؟؟۔۔ خان نے زرش سے نوجھا تھا جس نے قورا اینا سر ہالنا تھا انک‬
‫اور زودار ت ھیڑ خان نے شاکر کے مارا تھا‬

‫ادھر آؤ۔۔ اور اسے جینا مارنا ہے مار لو ان جنسے کیڑوں سے تمھیں ڈرنے کی صرورت پہیں۔۔ وہ‬
‫سناٹ لہجے میں نوال تھا‬

‫زرش کابیتی ہوئی آگے پڑھی تھی اس نے کتی ت ھیڑ غصے سے شاکر کے مارے تھے ا یتے ناپ کی‬
‫موت کو ناد کرنے اس نے زمین پر بیتھے شاکر کو اجھی خاضی نانگیں ماریں تھیں‬

‫جب شاکر نے ییچ میں اسے روکنا خاہا تھا نو خان نے ا یتے ہاتھ میں موجود گن زور سے اس کے‬
‫سر پر ماری تھی‬

‫تم مارئی خاؤ۔۔ زرش کو ر کتے دنکھ کر خان نوال تھا اور تھر الئعداد نانگیں مکے اور ت ھیڑ زرش نے شاکر‬
‫کے مارے تھے جب وہ مار کر شاینڈ پر ہوئی تھی نو خان ایتی خگہ سے اتھا تھا اور اس کے نالوں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 92‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫کو شجتی سے متھ یوں میں خکڑنے خان نے جھ نکے سے اس کا چہرہ اوپر کنا تھا جو سرخ ہوا پڑا تھا‬
‫اس کے ہویٹ تھی ت ھٹ خکے تھے‬

‫تم نے پزدان خان کی مجیت کو جھوا تھا اگر میری خگہ وہ ہونا نو شاند تمھاری کھال ادھیڑ د ی نا مگر‬
‫اس کی خگہ میں ہوں اس لتے اس سے تھی ندپر سزا میں دوں گا۔۔‬

‫خاؤ انک ناؤل میں گرم نائی لے کر آؤ۔۔۔ خان کے خکم پر انک شحص نیزی سے نائی گرم کر کے‬
‫النا تھا شاکر نڈھال شا اس کی گرفت میں تھڑتھڑا رہا تھا‬

‫اس کے ہاتھوں پر یہ نائی گراؤ۔۔ خان کے خکم پر قورا شاکر کے ہاتھوں پر گرم نائی گرانا گنا تھا‬
‫جس سے ئکل نف سے اس کی چیچیں صاف سنائی د یتے لگی تھیں اس کی ہاتھوں کی خلد تھی شدند‬
‫سرخ پر گتی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 93‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫اور تم ایتی ینلٹ ئکال کر بنس نار اس کی کمر پر مارو۔۔۔ دونارہ صوفے پر بیتھتے دور کھڑے انک‬
‫آدمی سے خان نے کہا تھا وہ ج ھٹ سے ایتی ی نلٹ ئکالنا شاکر کے ناس آنا تھا اور اس کی کمر‬
‫ادھیڑنے لگا تھا‬

‫دونارہ نائی گرم کرکے الؤ اور اس کی کمر کے زجموں پر ڈالوں۔۔۔ اس کی زجمی کمر کو دنکھ کر وہ‬
‫سناٹ سے لہجے میں نوال تھا شاکر درد سے پڑپ رہا تھا زرش سے اب یہ سب کچھ دنکھا پہیں خا رہا‬
‫تھا یتھی وہ رخ موڑ کر کھڑی ہوگتی تھی اسے بس شاکر کی چیچیں سنائی دے رہی تھی‬

‫اس کو اجھی طرح نارخر کرنے کے ئعد خان نے اس کے سر میں گولی انارنے اس کا کام تمام‬
‫کنا تھا اور شاتھ ہی اس نے رسند کو تھی مار دنا تھا وہاں کھڑا ہر شحص خان کا یہ روپ دنکھ کر‬
‫ناقاغدہ کنکنا رہے تھے‬

‫وہ زرش کو ا یتے شاتھ آنے کا اشارہ کرکے ناہر خال گنا تھا زرش تھی کابیتی نانگوں سے نیزی سے‬
‫اس کے شاتھ خلی گتی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 94‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫***********‬

‫زمل پربسائی سے صچن میں خکر کایتی زرش کا ای نظار کر رہی تھی وہ مجنلف دغابیں پڑھتی زرش کی‬
‫پ‬
‫حقاظت کی دغابیں کر رہی تھی انک گھییہ گزر حکا تھا مگر اتھی نک زرش گھر پہیں ہیچی تھی جس‬
‫ن‬
‫سے اسے مزند پربسائی ہو رہی تھی رو رو کر اس کی آ یں سرخ پڑ کی ھی‬
‫ت‬ ‫خ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫اتھی کچھ دپر ہی ہوئی تھی جب دروازہ تجنا سن کر وہ ایتی خادر لیتی نیزی سے دروازہ کھو لتے گتی‬
‫تھی زرش کو دنکھتے ہی اس نے زور سے جود میں تھییجا تھا اس کی نے اجینار ئگاہیں خان سے ملی‬
‫تھیں جو اسے ہی دنکھ رہا تھا‬

‫خ‬ ‫ک‬‫ن‬ ‫س‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬


‫مس‬
‫خان کو اس کی سرخ آ یں انک ل کو مراپز کر تی یں اس کی م کرائی آ ھوں سے ینا ل‬
‫رہا تھا کہ وہ مسکرا رہی تھی‬

‫اس نے زرش کو اندر خاکر قربش ہونے کا کہا تھا اور جود خان کی طرف م یوجہ ہوئی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 95‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫انک گھیتے کے اندر پہاں سے خلی خانا اس کے ئعد تمھاری پہن کی حقاظت میرے ذمے پہیں‬
‫ہے اگر تم خاہو نو تم دونوں کو بس نا پرین اسینشن جھوڑ شکنا ہوں۔۔۔ خان سرد سناٹ لہجے میں‬
‫نوال تھا‬

‫آپ کا پہت پہت شکریہ آپ نے ہم لوگوں کی ایتی مدد کی۔۔ اور ہم انک گھیتے کے اندر اندر پہاں‬
‫سے خلے خابیں گے۔۔ اور آپ کے انک الکھ آپ کو د یتے ہیں نا بینک میں ڈنازٹ کروانے ہیں‬
‫؟؟ زمل نے دھتمی آواز میں نوجھا تھا‬

‫اس کی صرورت پہیں ہے۔۔۔ وہ اسے جواب د ی نا وابس مڑ گنا تھا اور ایتی گاڑی میں بیتھنا وہاں‬
‫سے خال گنا تھا زمل کی ئظروں نے دور نک اسے خانے دنکھا تھا مگر تھر اینا سر جھنک کر وہ نیزی‬
‫سے اندر گتی تھی اور آدھے گھیتے ئعد وہ پرین اسینشن موجود تھے وہ لوگ الہور خا رہے تھے ایتی‬
‫تھتھو ماخدہ کے ناس۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 96‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زرش کا ا یتے جنسا سوخا گال دنکھ کر زمل کو شدند غصے آنا تھا لنکن زرش نے جب اسے شاکر کا‬
‫جسر ینانا نو وہ نے ایتہا جوش ہوئی تھی ا بسے پرے لوگوں کا پرا ہی اتجام ہونا ہے۔۔۔ وہ زرش کی‬
‫شاری نات سن کر نولی تھی‬

‫ت‬ ‫ہ‬ ‫پ‬


‫شاڑھے اتھارہ گھیتے کے سفر کے ئعد زرش اور زمل الہور چی یں وہاں سے ان کی ھو ماخدہ‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ی‬
‫کے گھر نک کا سفر آدھے گھیتے میں وہ طے کر کے پہیچ خکے تھے‬

‫زمل نے ان کے گ یٹ پر نل دی تھی جب ماخدہ ینگم نے دروازہ کھوال تھا زمل اور زرش کو دنکھ کر‬
‫وہ کچھ خاص جوش دکھائی یہ دے رہی تھیں‬

‫اشالم غلنکم تھتھو !دونوں نے ج ھٹ سے شالم کنا تھا ماخدہ ینگم ان کے شالم کا جواب د یتی‬
‫اتھیں اندر لے آئی تھی ان کا گھر ناتچ کمروں پر مستمل تھا جن میں سے انک کمرہ ان کے بیتے‬
‫رمیز کا اور انک کمرہ ماخدہ ینگم کا تھا ان کے سوہر بین شال پہلے ای نقال کرگتے تھے اس لتے گھر‬
‫میں صرف دو لوگ ہی رہتے تھے رمیز سرکاری ییحر تھا جو شکول میں پڑھانا تھا وہ ا یتے کام پر گنا‬
‫تھا یتھی اس وفت صرف ماخدہ ینگم گھر پر موجود تھیں‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 97‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫تم دونوں قربش ہوخاؤ یب نک تم لوگوں کے کھانے کے لتے میں کچھ ینا د یتی ہوں۔۔۔ ماخدہ‬
‫ینگم کے نو لتے پر زمل ج ھٹ سے جوانا نوال تھی‬

‫تھتھو آپ رہتے دیں میں میہ ہاتھ دھو کر ینا لیتی ہوں۔۔۔تھکاوٹ سے اس کا انگ انگ دکھ رہا‬
‫تھا مگر وہ ماخدہ ینگم پر زجمت پہیں بینا خاہتی تھی‬

‫پہیں میں ینا د یتی ہوں تم خاکر قربش ہوخاؤ۔۔۔ ماخدہ ینگم نے شخت لہجے میں کہا تھا زمل ان کی‬
‫نات پر عمل کرئی قربش ہونے خلی گتی تھی‬

‫ب‬
‫کھانا کھانے کے ئعد وہ دونوں تھتھو کے ناس ان کے کمرے میں یتھی ا یتے اوپر گزری آپ بیتی‬
‫سنا رہیں تھیں ان کی نابیں سن کر تھتھو نے ناگواریت سے زرش کو دنکھا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 98‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫تمھاری اس پہن کے لچھن ہی تھنک یہ ہوں گے یتھی نو وہ گنڈا اس کے ییچ ھے پڑا ہوگا۔۔۔ تھتھو‬
‫کی نات زمل کو شخت ناگوار گزری تھی زرش میہ ییجے کرکے ا یتے آبسو رو کتے لگی تھی تھتھو کی نات‬
‫اسے کسی طما تجے کی طرح لگی تھیں‬

‫تھتھو آپ جنسا کہہ رہی ہیں وبسا کچھ پہیں ہے۔۔۔ زمل نے قورا اعیراض کنا تھا‬

‫ارے ابسی یییناں خدا کسی کو یہ دے جو انک ہی دن میں ا یتے ناپ کو ئگل گتی اور شاتھ ہی‬
‫طالق نافیہ کا دھیہ لگوا کر ینا پہیں کیتے عیر مردوں کے شاتھ دو دن گزار کر آئی ہوگی۔۔۔اور اب‬
‫کوئی تھی تم جنسی طالق نافیہ عورت سے شادی پہیں کرے گا لوگ طرح طرح کے سوال‬
‫اتھابیں گے۔۔۔‬

‫تھتھو کی زہرنلی نابیں سن کر زمل چہاں جیران ہوئی تھی وہاں ہی وہ جود کو کچھ تھی نلخ نو لتے سے‬
‫تمسکل روکتی نولی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 99‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫تھتھو انا کی موت میں زرش کا کوئی ہاتھ پہیں ہے اس لتے اسے کچھ مت کہیں اور رہی نات‬
‫طالق نافیہ کی نا عیر مردوں کے ناس رہتے کی نو انک نات میں ینا دوں آپ کو مچ ھے میری پہن کی‬
‫ناکیزگی پر کسی طرح کا شک پہیں ہے۔۔ اگر آپ پہیں خاہتی ہم پہاں رہیں نو آپ ینا دیں میں‬
‫ا یتے اور زرش کے رہتے کا ای نظام کہیں اور کروا لیتی ہوں۔۔۔۔ وہ آخر میں جود کو رو کتے کے ناوجود‬
‫نلخ ہو گتی تھی اس نے روئی ہوئی زرش کو ا ی تے شاتھ لگانا تھا اور اس کی کمر سہالنے لگی تھی‬

‫کہیں خانے کی صرورت پہیں ہے جپ خاپ پہاں رہو۔۔۔ تھتھو شخت لہجے میں نولی تھیں زمل‬
‫ان کا جواب سیتی زرش کو ا یتے شاتھ دوسرے روم میں لے گتی تھی‬

‫تھتھو چہاں پہلے زمل کو ا یتے بیتے کی دلہن ینانا خاہتی تھیں اب وہاں ہی اتھیں زمل کا کردار میں‬
‫تھی کھوٹ دکھائی د یتے لگا تھا‬

‫تجو کنا واقعی انا میری وجہ سے۔۔۔ وہ ایتی نات ادھوری جھوڑ کر رو پڑی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 100‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زرش ان کی موت کا وفت مفرر تھا یہ انک نلخ حف نفت ہے کہ انا کا شایہ ہم پر پہیں رہا مگر ان کی‬
‫موت میں تمھارا کوئی عمل دخل پہیں ہے اور تھتھو کی قصول نانوں کو سر پر سوار کرنے کی کوئی‬
‫صرورت پہیں ہے۔۔۔ اس کا سر جومتے زمل نے اسے سمچھانا تھا‬

‫دن نوپہی نے ک نف گزرنا سروع ہو گتے تھے زمل گھر کا شارا کام کرنے لگی تھی زرش کا انڈمنشن‬
‫دونارہ کالج میں کروادنا گنا تھا جس سے اس نے ایتی پڑھائی دونارہ سروع کردی تھی ماخدہ ی نگم نے‬
‫زرش کو کالج میں داخل کروانے پر کافی اعیراض کتے تھے مگر زمل نے ان کی کسی نات کو خاطر‬
‫میں یہ النے رمیز سے نول کر زرش کا انڈمنشن کروادنا تھا‬

‫تھتھو نے ا یتے بیتے کا دھنان دن ندن زمل کی طرف ہونے دنکھ کر اس کے لتے رسیہ ڈھونڈنا‬
‫سروع کر دنا تھا‬

‫امی آپ نے کہا تھا کہ آپ میری شادی زمل سے کریں گی اب ابسا کنا ہو گنا کہ آپ ناہر میرا‬
‫رسیہ ڈھونڈنے لگی ہیں ؟؟ رمیز نے جیرت سے ماخدہ ینگم سے سوال کنا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 101‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫تمھیں اب میں کنا یناؤ رمیز ان دونوں کے کردار میں جھول ہے اور میں ابسی لڑکی کو ایتی پہو‬
‫پہیں ینانا خاہتی جس کے کردار کی ناکیزگی کا تھی ہمیں معلوم یہ ہو۔۔۔تھتھو اسے زمل کی ینائی‬
‫گئ شاری نابیں گوش گزار کرکے آخر میں نولی تھیں‬

‫تھنک کہا ہے امی میں ابسی لڑکی سے نالکل تھی شادی پہیں کر شکنا آپ میرے لتے ناہر سے‬
‫ہی کوئی رسیہ ڈھونڈ لیں۔۔۔ رمیز نے ہامی تھرنے کہا تھا‬

‫وہی رمیز جو زمل اور زرش سے جوشگوار لہجے میں نات کرنا تھا اب وہی ایتی ماں کی نابیں ینانے کے‬
‫ئعد اتھیں میہ نک یہ لگانا تھا اگر زرش نا زمل اس کو کسی کام سے نال تھی لیتی تھیں نو وہ نلخ‬
‫ہوخانا تھا‬

‫رمیز کے رونے کو دنکھتے زمل نے جو تھی جیز لیتی ہوئی تھی وہ جود اکنلی نا زرش کے شاتھ خاکر‬
‫لے آئی تھی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 102‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫انک مہیتے کے اندر اندر تھتھو نے رمیز کی شادی کر دی تھی رمیز کی ی یوی آرزو نے آنے ہی زمل‬
‫پر خکم خالنا سروع کر دنے تھے‬

‫زرش کو زمل کتھی کوئی کام یہ کرنے د یتی اور وہ کالج خائی تھی اس وجہ سے اسے غلم یہ تھا کہ‬
‫زمل کینا کام کرئی تھی۔۔۔‬

‫زمل کا دن ندن آرزو نے جینا خرام کر دنا تھا زرش اسے تھر جواب د یتی تھی مگر زمل خاموسی سے‬
‫ان کے کام کرد یتی تھی پہی وجہ تھی کہ آرزو زرش کے ہونے زمل کو کوئی کام یہ کہتی تھی‬

‫تھتھو تھی آرزو کو کچھ یہ کہتی تھیں دن تھر وہ دونوں بیتھ کر نابیں کرئی اور گدھوں کی طرح زمل‬
‫سے کام کروائی تھیں‬

‫ان کو ماخدہ کے ناس رہتے ہونے ناتچ مہیتے ہو گتے تھے اور تچھلے بین مہی یوں سے زمل کی زندگی‬
‫تھتھو اور آرزو نے اجیرن کر دی تھی وہ اب زرش کو پہاں سے لے کر کہیں اور سفٹ ہونا خاہتی‬
‫تھی اور ایتی پڑھائی تھی دونارہ سروع کرنا خاہتی تھی مگر تھتھو اسے ابسا کرنے پہیں دے رہی تھی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 103‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫*************‬

‫م‬
‫پزدان خان اینا کام کمل کرنا دو دن ئعد بساور سے لوٹ حکا تھا وہ زرش سے ملتے کو نے ناب تھا‬
‫وہ خاینا تھا کہ زرش ناراض ہوگی اور وہ اسے منانا خاہنا تھا اسی لتے وہ اس لے لتے را ستے سے‬
‫تھول لے کر آنا تھا‬

‫وہ جوسی جوسی گھر میں داخل ہونا تھرڈ قلور کی خایب پڑھ گنا تھا وہ جنسے ہی مظلویہ کمرے میں‬
‫پہیجا نو اسے خالی ناکر وہ نیزی سے وابس ییجے گنا تھا‬

‫گل۔۔۔ گل۔۔۔ اس نے چیجتے ہونے شخت لہجے میں گل کو نالنا تھا‬

‫چی پزدان الال۔۔۔ ؟؟ گل نے گ ھیرانے گ ھیرانے نوجھا تھا‬

‫زرش کہاں ہے گل ؟؟وہ ا یتے کمرے میں ک یوں پہیں ہے ؟؟ اس نے سرد لہجے میں نوجھا تھا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 104‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫خان الال نے اسے دو دن پہلے وابس گھر تھجوا دنا تھا۔۔۔گل کی نات سن کر اسے شدند غصہ آنا تھا‬

‫کون جھوڑنے گنا تھا ؟؟ اس نے گل سے اسفسار کنا تھا‬

‫قاسم الال۔۔۔ گل کا جواب سن کر وہ ناہر گنا تھا اور قاسم سے نوجھ کر وہ زرش کے گھر گنا تھا مگر‬
‫وہاں لگے نالے کو دنکھ کر اس نے پربسائی سے ا یتے نالوں میں ہاتھ تھیرنے ارد گرد موجود لوگوں‬
‫سے نوجھا تھا‬

‫آپ کو ینا ہے یہ لوگ کہاں گتے ؟؟ اس نے زرش کے گھر کے شاتھ موجود گھر کو ناک کرنے‬
‫ناہر ئکلتے والے آدمی سے نوجھا تھا‬

‫آپ کون چناب ؟؟ اس شحص نے النا اس سے نوجھا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 105‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫میں زرش کے کالج سے آنا ہوں مچھے ان سے انک صروری کام تھا۔۔۔پزدان نے پہایہ گڑھا تھا‬
‫ت‬ ‫ط‬‫م‬
‫جس سے وہ شحص خاصا ین نو یہ ہوا تھا گر ھر ھی اس نے اسے جواب دے دنا تھا‬
‫ت‬ ‫م‬ ‫م‬

‫وہ لوگ دو دن پہلے یہ گھر جھوڑ کر خا خکے ہیں اور یہ گھر تھی نک حکا ہے۔۔‬

‫وہ لوگ کہاں گتے ہیں ؟؟ پزدان نے نے جیتی سے نوجھا تھا ایتی مسکل سے نو دو شال پہلے وہ‬
‫اسے ملی تھی اب تھر وہ اسے کھو حکا تھا‬

‫ینا پہیں ان لوگوں نے ینانا پہیں وہ کہاں خا رہے ہیں۔۔۔ اس شحص کا جواب سن کر پزدان‬
‫اس کا شکریہ ادا کرنا غصے سے ایتی گاڑی میں بیتھا تھا جب اسے ناد آنا تھا کہ اس نے زرش کے‬
‫ی نکلس میں انک پرنکر فنکس کروانا تھا لنکن وہ اتھی انکی یو پہیں کروانا تھا‬

‫اس نے قورا اینا مونانل کھول کر اس پرنکر کو انک اینلنکنشن کے ذر ئعے اون کنا تھا جس سے زرش‬
‫کی لوکنشن اسے الہور کی ینا خل رہی تھی وہ اس کے ناس خانے سے پہلے خان سے انک نار‬
‫نات کرنا خاہنا تھا یتھی وہ سینک ہنڈکوارپر گنا تھا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 106‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫پ‬
‫چہاں ہیجتے ہی وہ غصے میں تھرا اس کے آقس میں گنا تھا خان الہور میں موجور سینک ہنڈ کوارپر‬
‫کے مییحر سے م یینگ کر رہا تھا جب پزدان غصے سے اس کے آقس میں داخل ہوا تھا خان نے‬
‫م‬
‫اس پر انک ناگوار ئظر ڈال کر ایتی میینگ نورے اطمینان سے کمل تھی پزدان تھی اس دوران‬
‫ک‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ت‬
‫لب یچ کر ھڑا رہا تھا‬

‫خان تم نے زرش کو تھیج کر اجھا پہیں کنا۔۔ تمھیں میں نے ینانا تھا کہ وہ میری مجیت ہے۔۔۔‬
‫کیتے وفت ئعد وہ مچھے دونارہ ملی تھی مگر تمھاری وجہ سے میں اسے دونارہ کھو حکا ہوں۔۔۔ پزدان‬
‫اس کے میینگ چتم کرنے ہی سرد لہجے میں نوال تھا خان اسے سناٹ چہرے کے شاتھ گھور رہا‬
‫ت ھا‬

‫پزدان خان۔۔۔ تم اس وفت کس کے آگے نات کر رہے ہو اور کنسے کر رہے ہو اس کا چنال‬
‫رکھو۔۔۔ اور رہی نات اس لڑکی کی نو اسے میں نے اس کے اصل گھر تھیج دنا تھا چہاں اسے ہونا‬
‫خا ہتے تھا۔۔ خان سناٹ لہجے میں نوال تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 107‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫خان۔۔۔میں اس سے ئکاح کر حکا تھا۔۔۔پزدان کی نات پر خان نے جیرانگی سے اسے دنکھا یہ‬
‫کب ہوا تھا ؟؟ اسے کیوں اتھی نک کسی نے پہیں ینانا تھا ؟ اگر اسے پزدان کا زرش کے شاتھ‬
‫ئکاح کا غلم ہونا نو شاند وہ زرش کو پہاں سے یہ تھجوانا۔۔۔۔‬

‫وہ میری ی یوی ہے خان اور اب مچھے یہ ہی غلم پہیں وہ کہاں ہے ۔۔پزدان نے دکھ تھرے لہجے‬
‫میں کہا تھا اس نے پرنکر کا خان کو یہ ینانے کا ف نصلہ کنا تھا‬

‫اس کو اداس دنکھ کر خان کو تھی انک نل کو ا یتے ف نصلے پر تچھناوا ہوا تھا مگر وہ صرف انک نل‬
‫نک ہی تھا‬

‫وہ لڑکی تمھاری ی یوی بیتی نا یہ بیتی وہ تمھاری کمزوری صرور ین خکی ہے پزدان اور اس کا تم سے‬
‫دور رہنا تمھارے لتے ہی قاندہ مند ہے اس کو نالش مت کرو اگر قسمت میں ہوا نو وہ تمھیں دونارہ‬
‫ت‬
‫مل خانے گی۔۔۔ خان نے سرد لہجے میں کہا ت ھا پزدان نے لب ھییچ کر ا یتے سر کو جم دنا تھا‬
‫خان کی نات کے مظانق اس نے کچھ دپر نک زرش سے دور رہتے کا ہی ف نصلہ کنا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 108‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫وہ خان کے شاتھ پری طرح مصروف ہو حکا تھا دو مہی یوں کے لتے وہ اپران گنا تھا چہاں انک‬
‫پہت ہی اہم شحص کو مارنے کی پزدان کو رقم ملی تھی دو مہیتے کے کام میں اسے بین مہیتے لگ‬
‫گتے تھے اپران سے وابس آنے ہی وہ خان کے شاتھ اقعابسنان کام کے شلسلے میں خال گنا تھا‬
‫خان کو زرش کے خانے کے ئعد پزدان کا جپ رہنا کھنک رہا تھا مگر وہ اتھی صرف خاموش ہی تھا‬

‫دو مہی یوں ئعد وہ لوگ وابس ناکسنان آنے تھے وہ دونوں اس وفت الہور میں موجود تھا پہاں کے‬
‫ہنڈ کوارپر میں ان کی انک اہم میینگ تھی اور خان کو پہاں کے انک مشہور پزبس مین کو مارنے‬
‫کا کام مال تھا‬

‫وہ معصوم لوگوں کو پہیں مارنا تھا اور جس پزبس مین کو مارنا تھا اسے مارنے کے بنسے تھی اس کی‬
‫ی یوی نے ہی دنے تھے وہ شحص ایتی ی یوی کو مارنا تھا اور اب ایتی یندرہ شاال بیتی کا رسیہ اللچ میں‬
‫خالنس شالہ مرد سے کرنے واال تھا یب اس کی ی یوی نے خان سے رائطہ کنا تھا اور خان نے‬
‫اس کا کام کرنے پر رصا مندی دی تھی‬

‫•••••••••••••••••••••••••••••••‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 109‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫زرش گاؤن پہتے ئقاب کتے کالج سے ناہر ئکلتی مصیوط قدم اتھائی نیزی سے گھر کی طرف خا رہی‬
‫تھی جب ییچھے سے کسی نے اخانک اس کے قریب آنے اس کی کالئی نکڑی تھی‬

‫ل‬ ‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬ ‫ج‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫جوف سے اس کی آ یں ل تی یں ا تی الئی ھڑؤانے کی کوشش کرئی وہ ھے مڑنے گی‬
‫تھی جب مقانل کی سرگوسی سن کر ایتی خگہ شاکت رہ گتی تھی‬

‫زمازڑگیہ )میرے دل (۔پزدان کی دھتمے مگر گھمنیر لہجے میں کی گتی سرگوسی نے اس کی دھڑکن پڑھا‬
‫دی تھی آہسیہ سے ییچھے مڑنے اس کی ئگاہیں جمکتی گرے آنکھوں سے نکڑائی تھیں‬

‫ہمیں نات کرئی ہے ہمارے شاتھ آ بیں۔۔پزدان کے لہجے میں ائکار کی گیجابش یہ تھی مگر مقانل‬
‫تھی زرش تھی جو خاموش نو رہ پہیں شکتی تھی‬

‫مچھے آپ سے کوئی نات پہیں کرئی۔۔۔وہ پزدان کو جواب د یتی دونارہ خلتے لگی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 110‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫اگر اتھی اسی وفت آپ میرے شاتھ یہ خلیں نو رات کو آپ مچھے ا یتے گھر کے ناہر نابیں‬
‫گی۔۔۔۔پزدان کی نات سن کر اس کے قدم شاکت ہونے تھے‬

‫صرف دس میٹ ہے آپ کے ناس جو نات کرئی ہے خلدی کریں۔۔۔ وہ نے جین سی نولی تھی‬
‫اگر اسے گھر خانے میں تھوڑی تھی دپر ہوخائی نو زمل اس کے لتے پربسان ہو خائی تھی‬

‫ا بسے نات پہیں ہوشکتی میں کل کالج سے نک کرنے آؤں گا اوراب کی نار مچھ سے تھا گتے کی‬
‫کوشش مت کرنا زما زڑگیہ وریہ آپ کو ڈھونڈنے میں مچھے زنادہ پربسائی پہیں ہوگی۔۔۔۔ اس کو‬
‫نے جین دنکھ کر پزدان نے اس سے کل نات کرنے کا سوخا تھا‬

‫زرش نے اسے پربسان ئگاہوں سے دنکھا تھا پہلے ہی ان کی زندگی تھوتھو نے مسکل کی ہوئی تھی‬
‫چ‬ ‫ل‬ ‫ن‬
‫اب پزدان مزند اس کی زندگی اجیرن کرنا خاہنا تھا۔۔۔ وہ چی سے سو تی ینا پزدان کو کوئی جواب‬
‫د یتی وہاں سے خلی گتی تھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 111‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫پزدان تھی اس کے ییچ ھے قدم اتھانا اس کے گھر نک گنا تھا اس کی موجودگی ا یتے ییچھے مخسوس‬
‫ت‬
‫کرکے زرش شجتی سے ا یتے لب ھییچ گتی تھی زرش کو گھر میں داخل ہونا دنکھ کر وہ خاموسی سے‬
‫وابس لوٹ گنا تھا‬

‫خان سے پہایہ ینا کر وہ پہاں زرش سے دو گھڑی نات کرنے آنا تھا مگر وہ تھی اسے صجیح سے اس‬
‫سے نات کرنے کا موقع یہ ملتے پر اب کی نار اس کا موڈ خراب ہو گنا تھا‬

‫**************‬

‫اشالم غلنکم تجو !کمرے میں داخل ہونے اس نے خانے تماز سم ییتی زمل سے کہا تھا جو اسے‬
‫دنکھ کر مسکرائی تھی‬

‫کنسا رہا آج کا دن ؟ ۔۔۔ روزایہ کا کنا گنا سوال زمل نے اس سے کنا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 112‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫نورنگ بس بنسٹ ہی ہونے رہے شارے دن۔۔۔ وہ اینا گاؤن انار کر رکھتی میہ خڑھا کر نولی تھی‬
‫زمل نے اسے دنکھ کر سر ئفی میں ہالنا تھا وہ جب سے پہاں آئی تھی یب سے زرش کا پڑھائی‬
‫سے دل تھی اتھ گنا تھا‬

‫اب ا بسے ہی ل یٹ مت خانا اتھو اتھ کر قربش ہوخاؤ میں تمھارے لتے کھانا الئی۔۔۔ زمل ای نا‬
‫حجاب کھولتی دو ییہ گلے میں ڈالتی زرش سے نولی تھی‬

‫تجو کھانے میں کنا ینانا ہے ؟ اس نے شستی سے اتھتے نوجھا تھا‬

‫دال خاول ینانے ہیں۔زمل نے اسے جواب دنا تھا‬

‫اقفف شکر ہے وریہ روز روز روئی کھا کر میری بس ہوگتی تھی۔زرش میہ ینا کر نولی تھی زمل اس کی‬
‫نات پر اداس ہوگتی تھی وہ خایتی تھی زرش کو خاول کیتے بسند ہیں مگر تھوتھو ‪ ،‬رمیز اور آرزو‬
‫خاولوں کی بسیت روئی زنادہ کھانے تھے۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 113‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫اب خاؤ خلدی سے قربش ہوخاؤ میں کھانا لے کر آئی۔زمل اسے نولتی کمرے سے ئکلی تھی جب وہ‬
‫ا یتے دھنان سے ئکلتی کسی سے نکرائی تھی‬

‫جود کو سیتھا لتے اس کی ئگاہیں رمیز کے چہرے پر پڑی تھیں جو اسے گہری ئظروں سے دنکھ رہا تھا‬
‫زمل نے اس کو دنکھ کر قورا دوسری طرف مڑ کر خلدی سے اینا دو ییہ تھنال کر سر پر لنا تھا‬

‫رمیز تھائی آپ کو کوئی کام تھا ؟ اس نے شخت لہجے میں نوجھا تھا‬

‫ہاں کھانا لگا دو مچھے آرزو امی کے شاتھ نازار گتی ہے۔اس کے چہرے پر ئظریں گاڑھے وہ نول رہا‬
‫تھا زمل کو آج پہلی دقعہ اس کی ئگاہوں میں کھوٹ ئظر آنا تھا‬

‫چی میں اتھی لگا د یتی ہوں۔وہ نول کر خانے لگی تھی جب رمیز کی نات سن کر وہ گ ھیرا گتی تھی‬

‫میرے کمرے میں لے آنا۔ رمیز اس کے سرانے کو دنکھنا ہلکا شا مسکرا کر نوال تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 114‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫اگر آپ کو کھانا کھانا ہے نو جود خاکر کیچن سے لے لیں تجو آپ کی نوکرائی پہیں۔کمرے سے ناہر‬
‫ئکلتی زرش رمیز کی نات سن کر جوانا نولی تھی زمل زرش کے آنے پر پرشکون ہوگتی تھی وریہ اسے‬
‫رمیز سے جوف آنے لگا تھا‬

‫رمیز نے اس جھنانک تھر کی لڑکی کو غصے سے دنکھا تھا‬

‫ایتی زنان کو لگام دو زرش تھولو مت پڑا ہوں تم سے۔ رمیز نے اسے جھاڑا تھا‬

‫تھائی آپ خابیں میں آپ کو کھانا دے دوں گی۔نات نگڑئی دنکھ کر زمل قورا نولی تھی‬

‫ہمم۔۔ناتچ میٹ میں گرم کھانا مچھے روم میں مل خانے۔رمیز شجتی سے نولنا وہاں سے خال گنا تھا‬

‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬


‫آئی رمیز تھائی ندل گتے ہیں۔رمیز کی بست کو د تی زرش اداسی سے نولی ھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 115‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫مسکل وفت ہمارے لتے نو آزمابش ہونا ہی ہے مگر یہ ہمارے ارد گرد موجود لوگوں کا تھی امیجان‬
‫ہونا ہے شجا شاتھی وہی ہونا ہے جو کھین راہوں میں کای یوں کو دنکھ کر تھی آپ کا شاتھ‬
‫دے۔۔نو لتے ہونے زمل کے ذہن میں جھماکے سے خان کی پرجھائی لہرائی تھی‬

‫صجیح کہا آپ نے تجو رمیز تھائی اور تھتھو کتھی ہمارے جیر جواہ تھے ہی پہیں وریہ انا کے خانے‬
‫کے ئعد تھتھو ہمارے شاتھ ابسا رویہ یہ رکھتی۔۔زرش نولتی ہوئی زمل کے شاتھ کیچن میں گتی تھی‬
‫پہلے رمیز کا کھانا گرم کرکے زمل نے زرش کے ہاتھوں تھجوا دنا تھا تھر زرش اور اینا کھانا ڈالتی وہ‬
‫کمرے میں لے آئی تھی‬

‫دونوں ہلکی تھلکی نابیں کرئی کھانا کھانے لگی تھیں۔‬

‫**********‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 116‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫کل رات ان کی میینگ سینک ہنڈ کوارپر میں تھی اسی شلسلے میں خان بیتھا کچھ قانلز سم یٹ رہا‬
‫تھا ناتچ ماہ سے مسلسل کام کے ئعد اب یہ آخری میینگ اور ا یتے نارگٹ کو چتم کرنے کے ئعد‬
‫وہ دو مہی یوں کے لتے صرف آقس ورک ہی سیتھالے گا‬

‫وہ لوگ الہور میں موجود دی سینک سروس کے انڈر آنے والے قای یو سنار ہونل میں رہ رہے تھے‬
‫یہ ناپ قلور پر موجود بی یٹ ہاؤس تھا جو صرف خان اور پزدان کے لتے تھا پزدان خان کے کام‬
‫سے گنا ہوا تھا اس لتے اس ناتم خان اکنال پہاں موجود تھا‬

‫قانلز سم یٹ کر ایتی خگہ رکھنا وہ ینڈ پر لینا تھا ناکہ کچھ دپر ایتی بیند نوری کرلے ی نڈ پر لییتے ہی کچھ‬
‫ہی دپر میں بیند کی وادنوں میں کھو گنا تھا‬

‫رات کے اندھیرے میں بی یٹ ہاؤس کے تجلے قلور کے انک روم میں موجود شحص کاال لناس پہتے‬
‫کالے ہی رنگ کے ماشک سے جود کو جھنانے انک لمتی سی نار کو ہک ڈال رہا تھا اس نار تما‬
‫مصیوط رسی کو ینڈ سے ناندھ کر واسروم کے الک سے ئکال کر اسے مصیوط ینانا وہ اس کے انک‬
‫کونے کو جود سے ناندھنا نالکوئی کی طرف گنا تھا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 117‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫نالکوئی میں خاکر اس کی گرل پر آہسیہ آہسیہ کھڑے ہونے اس نے قاصلہ نانا تھا اوپر والی نالکوئی‬
‫کا تجلے قلور سے کافی قرق تھا اس شحص نے دنوار پر موجود آؤٹ ڈور اے سی کو دنکھ کر مسکرانا تھا‬

‫اس پر اجیناط سے جھالنگ لگانا وہ کافی قاصلہ طے کر گنا تھا اب کی نار اس نے کود کر اوپر والی‬
‫نالکوئی کی گرل کو ییجے سے تھاما تھا ا یتے دونوں ہاتھوں سے گرل تھامنا وہ نالکوئی میں کودا تھا‬

‫نورے بی یٹ ہاؤس میں اندھیرا جھانا ہوا تھا اس شحص نے ایتی جنیز سے انک جھوئی سی الیٹ‬
‫ئکالی تھی اور اس سے مظلویہ راسیہ دنکھنا وہ اس طرف خانے لگا تھا انک ہاتھ میں گن نکڑے وہ‬
‫جوکنا تھا‬

‫خان کے کمرے کے ناس پہیجنا اس نے ا یتے دابیں نابیں اجیناط سے ئظر ڈا لتے روم کا دروازہ ینا‬
‫آواز یندا کتے آہسیہ آہسیہ کھوال تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 118‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫وہ روم میں داخل ہوا تھا جب اس کی ئگاہ ینڈ پر کمفرپر اوڑھ کر لیتے خان پر پڑی تھی ینا کچھ‬
‫ی‬ ‫کم‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫خ‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫مچ‬‫س‬
‫سوچے ھے اس نے ا تی گن سے انک کے ئعد تی گولناں الئی یں گر فرپر کے یجے سے‬
‫جون کی تجانے نکتے کے ینکھ ئکلتے دنکھ کر اس نے قریب آنے جھنکے سے کمفرپر اتھانا تھا چہاں‬
‫پر ینڈ پر خان کے وجود کا نام و بسان یہ تھا‬

‫ا یتے ییچھے کسی کی موجودگی مخسوس کرکے وہ مڑا تھا جب خان کو ا یتے روپرو دنکھتے اس کے بسیتے‬
‫جھوٹ گتے تھے‬

‫اس نے نیزی سے اینا گن خان کی طرف کرنے بسایہ لینا خاہا تھا جب خان نے اس کی نانگ پر‬
‫گولی خالئی تھی جس سے وہ لڑکھڑا کر ییجے گرا تھا‬

‫کس نے تمھیں تھیجا ہے ؟ اس کے دابیں ہاتھ پر گولی خالنے خان نے سرد لہجے میں نوجھا تھا‬

‫ک۔۔۔کلر۔۔ کلر نے تھیجا تھا۔۔۔وہ شحص چیخ کر نوال تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 119‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫عنیر۔۔عنیر ملک۔۔۔کلر کا نام دہرانا وہ اس شحص کے قریب ییجوں کے نل بیتھا تھا‬

‫کس نے تھیجا ہے تمھیں ؟ اب کی نار خان کے لہجے میں سقاک یت تھی وہ گن کو اس کے سر پر‬
‫ر ک ھے نوال تھا‬

‫شیر خان۔۔ شیر خان نے تھیجا تھا۔ ایتی موت قریب دنکھتے اس نے اصل شحص کا نام ینانا تھا‬

‫تھاہ۔۔اصل شحص کا نام سن کر خان نے اس کے سر میں گولی اناری تھی‬

‫شیر خان۔۔ شیر خان۔۔۔ نلڈی ہل۔۔ ا یتے نام پہاد ناپ کا نام دہرانے وہ استہزایہ مسکرانا تھا‬
‫شیر خان کا نام نو لتے اس کے خلق میں کڑواہٹ گھل گتی تھی‬

‫تمھیں چتم کرنے سے پہلے میں مر پہیں شکنا شیر خان۔ اوتچی آواز میں نولنا جنسے وہ شیر خان سے‬
‫ڈاپرنکٹ ہم کالم ہوا تھا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 120‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫انک ئظر اس شحص کو دنکھتے خان نے شکیورئی کو کال کرکے اس کی ناڈی کو تھکانے لگوانے کا‬
‫آرڈر د یتے سب کو ییجے والے قلور پر انک یندرہ میٹ میں میینگ کے لتے نالنا تھا‬

‫اس پر جملہ ہونا انک پہت پڑا معاملہ تھا جو وہ ایتی آشائی سے پہیں جھوڑ شکنا تھا ہونل میں ان‬
‫کے آدم یوں کے غالوہ کسی کو تھی گن النا االؤ پہیں ہے اور جب خان کا پہاں ستے ہونا تھا نو‬
‫تجلے دو قلور خالی رہا کرنے تھے وہ قریٹ ڈور سے آ پہیں شکنا تھا ک یونکہ اس کے کودنے اور قدموں‬
‫کی آواز پر قورا ہی خان اتھ گنا تھا۔‬

‫****************‬

‫زمل میرے کمرے میں آکر میری نات سیو۔۔تھتھو کی صچن سے آئی آواز سیتی زمل جو زرش کے‬
‫شاتھ لیتی نابیں کر رہی تھی قورا سندھی ہوگتی تھی۔‬

‫ک‬‫ت ن‬
‫زرش اب تم سو خاؤ کافی ل یٹ ہو گنا ہے صیح کالج تھی خانا ہے۔زمل گنارہ تجے کا نا م د تی‬
‫ھ‬
‫زرش کا ماتھا غفندت سے جوم کر نولی تھی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 121‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫زرش نے مسکرا کر ایتی پہن کو دنکھا جس نے کتھی اسے ماں کی کمی مخسوس یہ ہونے دی تھی۔‬

‫زمل ا یتے کمرے سے ئکلتی تھتھو کے کمرے میں خلے گتی تھی۔اسے رمیز اور آرزو کے کمرے سے‬
‫اوتچی آوازیں آ رہی تھیں مگر وہ اگیور کر گتی تھی اسے دوسروں کے معا ملے میں گھسنا بسند یہ تھا۔‬

‫ب‬
‫چی تھتھو آپ نے نالنا تھا ؟ وہ ینڈ پر یتھی ماخدہ ینگم کے ناس کھڑی ہوگتی تھیں۔‬

‫ہاں میرے ناس بیتھو بینا۔تھتھو کے شیریں لہجے نے زمل کو پربسان کر دنا تھا۔‬

‫چی تھتھو ؟‬

‫تم نو میری سب سے یناری اور قرمانیرادر بیتی ہو۔۔اس کے میہ پر پرمی سے ہاتھ ت ھیرئی تھتھو‬
‫ماخدہ نے کہا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 122‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫اب تمھارے انا نو پہیں رہے اور تم دونوں میری زمہ داری ہو اس لتے میں نے انک ف نصلہ کنا‬
‫نے زمل۔۔زمل کو ا یتے ارد گرد حظرے کی گھییناں سنائی د یتے لگی تھیں۔‬

‫بینا میں تمھاری رمیز سے شادی کروانا خاہتی ہوں۔تھتھو کی نانوں پر اس کا رنگ اڑ گنا تھا۔وہ کنسے‬
‫انک شادی شدہ مرد سے شادی کر شکتی تھی۔کنا تھتھو یہ خاہتی تھی کہ شاری زندگی اسے نوکرائی‬
‫ینا کر کام لیں ؟‬

‫لنکن تھتھو رمیز تھائی کی شادی ہوخکی ہے۔زمل جود کو سیتھالتی نولی تھی۔‬

‫تھاتج ہے وہ نگھوڑی۔۔اور مچھے وارث خا ہتے جو وہ شاری زندگی پہیں دے شکتی۔لنکن میں رمیز کی‬
‫شادی تم سے کرواؤں گی میری یہ جواہش نوری ہو خانے گی۔تھتھوں کی جودعرضی سن کر زمل‬
‫جیران رہ گتی تھی۔‬

‫کنا وہ ایتی مظلب پرست ہیں کہ اسے زپردستی اینا ف نصلہ تھوپ کر رمیز سے شادی کروانا خاہتی‬
‫ت ھی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 123‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫خدا کا جوف کریں تھتھو میری پہن تجے یندا کرنے والی مسین پہیں ہے اور یہ ہی آپ کے اس‬
‫شادی شدہ بیتی کی شاری زندگی غالم ین کر رہے گی۔ اگر ا یتے ہی نونے نوی یوں خا آپ کو سوق‬
‫م‬
‫ہے نو اڈایٹ کروا لیں۔زرش جو نائی پہستے کے لتے کیچن خا رہی تھی یخشس سی ہوئی تھتھو کے‬
‫کمرے کے ناہر کھڑی ان کی نابیں سن رہی تھی وہ نو تھڑک ہی اتھی تھی۔‬

‫ایتی زنان کو لگام دو زرش۔۔شادی نو زمل کی رمیز سے ہی ہوگی۔تھتھو تھی جواب چیخ اتھیں تھی۔‬

‫انک میٹ جپ رہو زرش۔۔زرش کو زمل نے ہاتھ اتھا کر جپ کروانا تھا۔‬

‫تھتھو آپ کا ہم پر اجسان ہے آپ نے ہمیں مسکل وفت میں یناہ دی مگر اس اجسان کا ندلہ‬
‫میں آپ کے بیتے سے شادی کرکے پہیں حکا شکتی آپ کو اگر رمیز تھائی کی شادی کروائی ہے نو‬
‫ناہر سے رسیہ ڈھونڈ لیں لنکن میں پہیں کروں گی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 124‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زمل غلتم الدین مت تھولو کس کو جواب دے رہی ہو۔ مچھے امند پہیں تھی تم دونوں ایتی زنان‬
‫دراز ہوگی تمھارے انا نے زنان دی تھی زمل کی شادی رمیز سے ہوگی اگر تم ا یتے انا کی زرا تھی‬
‫عزت کرئی تھی نو مان خانا۔۔‬

‫تھتھو نے اتھیں اموسنل کرنا خاہا تھا جس کا زرش پر نو کچھ خاصا اپر یہ ہوا مگر زمل سر جھکا گتی‬
‫تھی۔ا یتے انا کی عزت اور زنان کا چنال کرنے اس نے سر کو جم د یتے رصامندی طاہر کی تھی۔‬

‫ت‬ ‫ی‬‫کھ‬
‫زرش نے اچیجاج میہ کھولنا خاہا تھا جب زمل اسے تی ہوئی کمرے سے لے تی ھی۔‬
‫گ‬ ‫ج‬‫ی‬

‫تجو یہ آپ کنا کر رہی ہیں ؟ وہ خان نوجھ کر آپ کو تھنسا رہی ہیں۔زرش چیخ کر نولی تھی‬

‫زرش یہ میری زندگی کا ف نصلہ ہے اس میں تمھارا کوئی عمل دخل پہیں ہونا خا ہتے تم ایتی پڑھائی پر‬
‫نوجہ دو۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 125‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ت‬
‫زمل نے شجتی سے کہا تھا۔زرش لب یچ تی ھی۔اس کے عد وہ دونوں ہی ا تی ا تی سوجوں‬
‫ی‬ ‫ی‬ ‫ئ‬ ‫گ‬ ‫ی‬

‫میں گم ہوکر ل یٹ گتی تھیں مگر بیند ان کی آنکھوں سے کوسوں دور تھی۔‬

‫*************‬

‫پزدان رات کو دپر سے وابس آنا تھا جب اسے خان پر جملے کا ینا خال ان کو ینا خال تھا عندالم نان‬
‫نامی ہنکر نے شستم سے ج ھیڑ جھاڑ کی تھی جس کی وجہ سے خان کی سنکیورئی کو تھی غلم یہ ہو نانا‬
‫ت ھا ۔‬

‫خان صیح ہونے ہی اس شحص کی ناڈی شیر خان کو نارشل کروا حکا تھا۔وہ نے شک اس کا ناپ‬
‫تھا مگر صرف نام کا ہی۔‬

‫ہنڈ کوارپر کے اکاوبنس میں آج کل کچھ گڑپڑ ہو رہی تھی کافی بنسے اکاؤبنس میں خانے کی تجانے‬
‫غایب ہو رہے تھے۔اس کام کے ییچھے جھتے شحص کو ڈھونڈنے کا کام خان نے پزدام کے زمے‬
‫لگا دنا تھا۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 126‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫چنکہ خان جود ایتی کالی یٹ سے ملتے خال گنا تھا۔جس نے اسے مارنے کی خگہ اور وفت کا ینانا تھا‬
‫ناکہ وہ اس مظانق جود کو مظلوم نایت کرشکے۔اس نے خان کو کچھ بنیرز تھی د یتے تھے جس پر‬
‫اسے ا یتے سوہر کے مرنے سے پہلے شاین خا ہتے تھے۔خان تھی اس کی شاری نات سن کر‬
‫دونارہ اس سے ملتے خال گنا تھا۔وریہ دو نار کسی سے مالقات کرنا اسے بسند یہ تھا۔‬

‫پزدان صیح صیح کام کرنے کے لتے سینک ہنڈ کوارپر خال گنا تھا۔اس نے پہلے شاری پرابنسنکسیز‬
‫چنک کی تھی۔اکاؤبی یٹ کا کام ناتچ لوگ سیتھا لتے تھے۔وہ کسی پر الزام لگا کر محرم کو جیردار پہیں‬
‫کرنا خا ہتے تھے شارا کام خاموسی سے کنا خا رہا تھا۔‬

‫**************‬

‫تھتھو نے صیح صیح ہی زمل اور رمیز کا ئکاح جمعہ کو کرنے کی جیر سنا دی تھی۔زمل نو سناٹ‬
‫ناپرات سے سر ہال گتی تھی مگر زرش زمل سے ناراض ہوئی ینا ناسیہ کتے گھر سے ئکل گتی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 127‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫تھی۔آرزو تھی اس ئکاح سے خاضی نا جوش تھی۔صرف رمیز اور تھتھو ہی اس شادی پر جوش ئظر‬
‫آ رہے تھے۔‬

‫ب‬
‫زرش خلی تھتی کالس میں یتھی تھی صیح سے موڈ خرائی کی وجہ سے آج ہونے واال سرپراپز بنسٹ‬
‫تھی اس کا اجھا پہیں ہوا تھا۔‬

‫زرش غلتم الدین آپ کو پربسنل نال رہی ہیں۔ا یتے نام کی ئکار پر وہ جیرت زدہ ہوئی اتھی تھی۔‬

‫اب ینا پہیں پربسنل کنا کہیں گے آج کا میرا دن ہی خراب ہے۔ہانے ہللا مچھے نو تھوک تھی‬
‫لگ گتی ہے۔وہ ا یتے ی یٹ سے آئی آوازوں کو سیتے سرمندہ سی ادھر ادھر دنکھتے نیزی سے‬
‫پربسنل کے آقس تھاگی تھی۔‬

‫ہلکا شا ناک کرنے وہ اخازت ملتے پر اندر داخل ہوئی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 128‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ب‬
‫اشالم غلنکم منڈم چی۔اس نے خانے ہی شالم تھوکا۔پربسنل کے شا متے یتھی ہستی اس کی‬
‫آواز سیتی مسکرا اتھی تھی۔‬

‫وغلنکم اشالم زرش آپ کے ہسیینڈ آپ کو لیتے آنے ہیں آپ کو ہالف ل یو دے دی گتی ہے آپ‬
‫اینا ینگ لے آ بیں۔م نڈم کے نو لتے ہی مسکرانا ہو پزدان اس کی طرف مڑا تھا۔‬

‫زرش نے میہ ئگاڑا تھا وہ کچھ نولنا خاہتی تھی مگر منڈم کے شا متے جپ ہوئی ناؤں یتھکتی اینا ی نگ‬
‫لیتے خلی گتی تھی۔‬

‫ب‬
‫مچھے تھوک لگی ہے۔۔گاڑی میں یتھی آدھے گھیتے سے سفر کرئی وہ تھوک پرداست یہ ہونے پر‬
‫نلنالئی ہوئی سرمندہ سی نولی۔‬

‫پ‬
‫بس دس میٹ ہم ہیجتے والے ہیں۔اس کے تھوک سے نڈھال ہونے چہرے پر ئظر ڈالنا پزدان‬
‫پرم لہجے میں نول رہا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 129‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫اقف مچھ سے تھوک پرداست پہیں ہو رہی آپ پہاں گاڑی روکیں اور مچھے کھانے کو لے کر‬
‫ب‬
‫دیں۔وہ حجاب کے خالے میں چہرہ جھنانے میہ تھوال کر یتھی پزدان کو ک یوٹ سی تچی لگ رہی‬
‫ت ھی۔‬

‫ہم پہاں رک یہ شکتے۔وہ نےبسی سے نوال تھا پہاں رکنا مظلب لوگوں کی ئظروں میں آنا اور پزدان‬
‫خاینا تھا انک نار اس کے دسم یوں کو زرش کے نارے میں ینا خل گنا نو اس کی خان حظرے میں‬
‫پڑ شکتی تھی۔‬

‫مچھے کہیں پہیں خانا وابس لے کر خلیں۔۔وہ غصے سے نولی تھی۔‬

‫زمازڑگیہ بس ناتچ میٹ۔۔وہ اس کے غصے سے سرخ پڑنے چہرے کو دنکھ کر ایتی مسکراہٹ دنا‬
‫کر نوال تھا۔زرش اسے گھورنے ہونے رخ موڑ کر بیتھ گتی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 130‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫پزدان اسے انک گھر میں لے کر آنا تھا۔وہ گھر جھونا تھا لنکن ہر جیز ئقاست سے شجائی گتی‬
‫تھی۔زرش اس کے شاتھ خلتی گھر میں داخل ہوئی تھی جب لعزپز کھانوں کی جوسیو اس کے‬
‫یتھ یوں سے نکرائی تھی۔‬

‫کنا گھر میں کوئی پہیں ہے ؟ گھر میں کسی کو موجود یہ ناکر زرستے نوجھا۔‬

‫پہیں مالزم تھے وہ ا یتے گھر خا خکے ہیں آپ آ بیں پہلے کھانا کھانے ہیں تھر نات کریں گے۔پزدان‬
‫کے نو لتے پر وہ قورا اس کے ییچھے کیچن میں تھاگی تھی۔‬

‫ن‬
‫وہ دونوں خاموسی سے کھانا کھا رہے تھے جب پزدان کو دنکھتے زرش کی آ یں کی اس نے عور‬
‫م‬ ‫ج‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫سے پزدان کو دنکھتے سوچنا سروع کنا تھا۔‬

‫میرا چہرہ زنادہ ینارا لگ رہا ہے زمازڑگیہ ؟ اس کی ئظریں ا یتے چہرے پر جمی مخسوس کرنے پزدان‬
‫نے سرارت سے نوجھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 131‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ہاں۔۔وہ اسے مسکراہٹ ناس کرئی نولی تھی پزدان کو اس کی مسکراہٹ سے کچھ گڑپڑ کا اجساس‬
‫ہوا تھا۔‬

‫*****************‬

‫گھر میں شادی کی ینارناں سروع ہوخکی تھی۔و بسے نو رمیز اور زمل کا ئکاح شادگی سے ہونا تھا مگر‬
‫تھتھو ماخدہ نے زمل کو رمیز کی قرمابش پر ینا جوڑا تھی دلوا دنا تھا۔‬

‫کل زمل کا ئکاح تھا اس لتے تھتھو اس سے کوئی کام پہیں کروا رہی تھی۔زرش نےو بسے ہی نول‬
‫خال زملسے یند کر رکھا تھا۔‬

‫ب‬
‫تمھیں سرم پہیں آئی میرے سوہر کو تھنسانے ہونے ۔زمل ج ھت پر یتھی تھی جب آرزو اس‬
‫کے سر پر آئی ندلجاظی سے گونا ہوئی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 132‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫اوہ ئی ئی میری پہن کو نو لتے کی تجانے ا یتے سوہر سے نوجھو اسے ک یوں ایتی آگ لگی ہے میری‬
‫پہن سے شادی کرنے کی۔زرش جو آرزو کے ییچھے اس سے نات کرنے آئی تھی اس کی نابیں‬
‫سیتی وہ ناگواریت سے چیچی۔‬

‫زرش کنسے القاظ اسنعمال کر رہی تم۔۔زرش کے میہ تھاڑ کر نو لتے پر زمل نے اسے سرزبش کنا۔‬

‫اب ک یوں روک رہی ہو سو گز لمتی اس کی زنان ہے اس جنسی ند کردار لڑکی کو زندہ خال د ی نا‬
‫خا ہتے۔آرزو کی نات پر زمل نے غصے سے اسے دنکھا تھا۔‬

‫آرزو اجھا ہوگا تم ہمیں قصور وار تھہرانے کی تجانے ا یتے سوہر سے خا کر نات کرو۔ارد گرد موجود گھر‬
‫کی جھ یوں پر ان کی اوتچی آواز سے جمع ہونے لوگوں کو دنکھتے زمل اینا چہرہ ڈھکتی سرعت سے‬
‫نولے زرش کا ہاتھ تھام کر اسے ییجے لے گتی تھی۔‬

‫زرش تمھیں قسم لگے میری اب کسی کے آگے زنان مت خالنا۔اس کے شا متے ہاتھ جوڑئی زمل‬
‫الیجاییہ نولی تھی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 133‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫لنکن تجو۔۔‬

‫زرش جنسا میں نے کہا ہے وبسا ہی کرنا۔۔۔وہ ایتی قسمت ف یول کر خکی تھی اب زرش کی نابیں‬
‫اسے مزند ئکل نف میں مینال کر رہی تھیں۔‬

‫اجھا تجو آپ سے میں نے انک نات کرئی ہے۔۔زرش پروس سی لگ رہی تھی۔‬

‫ہاں نولو۔اس کے شاتھ ینڈ پر بیتھتے زمل نے نوجھا۔‬

‫تجو میں نے آپ سے انک پہت پڑی نات جھنائی ہے۔۔وہ جسک ہونے ہوی یوں کو پر کرئی‬
‫متم نائی۔‬

‫کنسی نات ؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 134‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫تجو جب۔۔جب میں کنڈی یپ ہوئی تھی یہ۔۔یب پزدان خان نے مچھ سے ئکاح کنا تھا۔‬

‫ک۔۔کس نے ؟زمل نے ا نکتے ہونے نوجھا۔‬

‫پزدان سے وہ خان کا دوست ہے۔۔زرش ئظریں جھکانے نول رہی تھی۔‬

‫ا یتے مہی یوں ئعد یہ ینانے کا مفصد ؟ مچھے شدند اقسوس ہوا زرش کہ تم مچھ پر اینا تھروسہ پہیں کر‬
‫نائی مچھے یہ نات ینا ناؤ۔۔۔یہ کوئی جھوئی نات پہیں ہے یہ تمھاری شاری زندگی کا سوال‬
‫ہے۔۔زمل دکھ سے نولی‬

‫اب کہاں ہے وہ نات ہوئی ہے اس سے تمھاری۔۔زمل نے نوجھا تھا زرش نے ئفی میں سر ہالنا‬
‫ت ھا ۔‬

‫اب مچھ سے کوئی جھوٹ مت نولنا زرش اور اب اس شحص کو تھی ڈھونڈنا پڑے گا۔۔وہ زرش کو‬
‫لے کر کافی پربسان ہوگتی تھی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 135‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫تجو آپ قکر مت کریں۔۔‬

‫کنسے قکر یہ کروں تمھارا مچھے ہی سوچنا پڑے گا۔۔اب جپ خاپ سو خاؤ مچھے تم سے نات پہیں‬
‫کرئی۔اہ حقگی سے نولتی ل یٹ گتی تھی۔‬

‫زرش معصوم میہ ینا کر اس کے اوپر گری تھی۔‬

‫تجو آپ خایتی ہیں یہ مچھ سے ناراض یہ ہوں پہلے تھی دو دن سے آپ مچھ سے نول پہیں رہیں۔‬
‫وہ زمل کے گال سے گال مالئی الڈ سے نولی تھی۔‬

‫اجھا نانا پہیں ہوں ناراض خلو اب سوخاؤ۔۔زرش اسے زور سے گلے لگائی سو گتی تھی مگر صیح کا‬
‫سوچتے زمل پہیں‬

‫*************‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 136‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫گ‬
‫صیح ہونے ہی ہر طرف گہما ہمی کا شاماں تھا تھتھو نے شارے مجلے کو مدعو کر ڈاال تھا مجلے دار‬
‫تھی ا بسے کے گھر میں ہوئی زرا سی نات پر ئی کان لگای بیتھے آرزو کی طرف سے کسی ہ نگامے‬
‫سے لطف اندوز ہونا خا ہتے تھے۔‬

‫گولڈن شکن رنگ کا ناؤں نک قراک پہتے سر پر شکن کلر کا حجاب کتے شاتھ سرخ رنگ کی جیری‬
‫م‬
‫اوڑھے زمل کو کمل ینار کر دنا گنا تھا۔‬

‫زرش انک نار تھی اسے دنکھتے پہیں آئی تھی۔مجلے کی ہی انک لڑکی نے زمل کا منک اپ کرنا خاہا‬
‫تھا مگر زمل نے صاف ائکار کر دنا تھا مگر اس لڑکی کے اسرار پر اس نے الیٹ ینک سی لپ‬
‫اسنک لگا لی تھی۔‬

‫وہ لڑکی اسے کمرے میں اکنال جھوڑ کر خا خکی تھی۔زمل کو کوئی جوسی مخسوس پہیں رہی تھی اگر‬
‫نات غلتم الدین صاجب پر یہ خائی نو وہ کتھی یہ مایتی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 137‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ایتی سوجوں میں وہ اس قدر گم تھی کہ کمرے کے اندر کسی کے آنے پر تھی وہ ا یتے چنالوں میں‬
‫ہی غلظاں رہی تھی۔‬

‫زمل ؟ گہری تھاری آواز ا یتے قریب سے سن کر وہ اجھل پڑی تھی جیری میہ سے اپرئی سر سے‬
‫سرک گتی تھی۔‬

‫خان ؟ اس نے جیران سے خان کو دنکھا تھا۔‬

‫خان نے اس کے چہرے پر ئظر ڈا لتے رخ تھڑ لنا تھا۔زمل اس کے اس طرح مڑنے پر جیران‬
‫ہوئی تھر ا یتے میہ پر جیری یہ نانے وہ تھی رخ ت ھیر گتی تھی۔‬

‫آپ پہاں کنا کر رہے ہیں ؟ اگر کسی نے آپ کو پہاں دنکھ لنا نو میرے لتے پہت پڑا مسنلہ ہو‬
‫خانے گا۔وہ پربسائی سے نول رہی تھی۔‬

‫آپ نلیز خابیں پہاں سے۔وہ خان کے کچھ یہ نو لتے پر دونارہ نول اتھی تھی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 138‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫میں تمھیں لیتے آنا ہوں۔۔کچھ می یوں ئعد اس کی گھمنیر آواز کمرے کی خاموسی میں گوتچی تھی۔‬

‫کنا۔۔وہ اتھی نولی ہی تھی جب اخانک کمرے کا دروازہ کھو لتے آرزو نے چیجنا سروع کنا تھا۔‬

‫ت‬ ‫ی‬‫ک م ن ب‬ ‫ی‬‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ت‬


‫امی دنکھ لیں ایتی یچی ئکاح کے دن کسی عیر کو مرے یں النے ھی ہے۔۔آرزو کی آواز پر‬
‫صچن میں بیتھے سب لوگ زمل کے کمرے کے ناہر جمع ہونے لگے تھے۔‬

‫زمل کا رنگ قق ہو گنا تھا سب کی ئظریں جود پر مخسوس کرنے۔زرش خلدی سے سب کو ییچ ھے کرئی‬
‫زمل۔ کے ناس آئی تھی۔‬

‫تجو آپ تھنک ہیں ؟ اس نے دھتمی آواز میں نوجھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 139‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫مچ‬‫س‬
‫ارے کمیخت میں تی ھی یہ ا ھی لڑکی ہوگی مچھے کنا ینا تھا اس کو ھی ا تی ہن کے رنگ‬
‫پ‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫ج‬ ‫ت‬ ‫ھ‬
‫چ‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫خڑھے ہونے ہیں۔۔خان کو د تی ھو سب کے شا متے نے عزئی مخسوس کرئی یخ کر نوک‬
‫ت‬
‫پڑی تھیں۔‬

‫تھتھو جنسا آپ سوچ رہی ہی وبسا پہیں ہے نلیز میرا ئقین کریں۔۔زمل ایتی عزت کا چنازہ ئکلتے‬
‫دنکھ گڑگڑانے پر آگتی تھی۔‬

‫مچھ سے شادی پہیں کرئی تھی نو صاف صاف ینا د یتی ا یتے آسنا کے شاتھ تھا گتے کی کوشش کرنا‬
‫صروری تھا۔۔رمیز غصے سے تھرا خان کو دنکھ کر زمل کو طیزیہ نوال تھا۔‬

‫پڑی ناکیزہ بیتی ہے چہرہ ا بسے جھنا کر رکھتی تھی جنسے ینا پہیں کیتی ناکناز ہو۔‬

‫آج کل کی لڑک یوں کا تھروسہ پہیں ہے۔‬

‫زمل میہ پر ہاتھ ر ک ھے لوگوں کی نانوں پر رو رہی تھی۔‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 140‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫ناپ کا شایہ پہیں ہے سر پر یتھی ایتی آزادی سے ا یتے آسنا کو نالنا تھا۔‬

‫ان جنسی لڑک یوں کو عیرت کے نام پر خال د ی نا خا ہتے تھے۔‬

‫جپ انک دم جپ اگر اب کسی نے کچھ کہا نو اسے عیرت کے نام پر میں خال دوں گا۔۔ان سب‬
‫غ‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ج‬
‫ھ‬ ‫چ‬
‫کی آوازیں سن کر النا خان صے سے نولنا سب کو خاموش کروا گنا تھا۔‬

‫ج‬ ‫ی‬‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ت‬


‫ماخدہ پہن ایتی یچی کا اس ہی لڑکے سے ئکاح پڑھا کر ئکالو گھر سے م ان نسی لڑک یوں کو‬
‫ہ‬
‫ا یتے مجلے میں پہیں رکھ شکتے۔انک پزرگ آدمی کے نو لتے پر سب نے ہامی پڑھتے خان اور زمل‬
‫کو دنکھا تھا۔‬

‫میں کوئی ئکاح پہیں کروں گا راسیہ دو مچھے۔عج یب ناگل لوگ ہیں۔خان ان کو دنکھنا نیز لہجے میں‬
‫نوال تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 141‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ہم پر تمھارا یہ روب پہیں خلے گا۔۔مولوی صاجب آنے بیتھے ہیں ان کا ئکاح پڑھوا دو پہن‬
‫ماخدہ۔۔وئی پزرگ آدمی دونارہ نوال۔‬

‫خان کا دل کر رہا تھا ایتی گن ئکال کر اس آدمی کا دماغ اڑا دے جس میں چناس پڑھا پڑا تھا۔‬

‫یہ زور زپردستی مچھ پر پہیں خلے گی۔۔وہ غصے سے دھاڑا تھا۔‬

‫تمھاری وجہ سے ہمارے سر میں خاک پڑی ہے اب ہم اس کو ا یتے گھر میں پہیں رکھیں گے‬
‫ن‬
‫جپ خاپ ئکاح کرلو وریہ نولنس کو نلوا لیں گے۔۔ماخدہ ینگم ئفرت سے زمل اور زرش کو د کھتی‬
‫تھ نکاری تھیں۔‬

‫میں کسی سے پہیں ڈرانا نلوا لو جسے نلوانا ہے۔۔خان کتھی کسی کے قانو میں آنے واال پہیں تھا۔‬

‫خان آپ کو خدا کا واسطہ میری پہن سے ئکاح کر لیں۔۔زرش روئی ہوئی زمل کو گلے لگانے تم آواز‬
‫میں تھنگی آنکھوں سے خان کو دنکھ کر نول رہی تھی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 142‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫اس کے لہجے کی نے بسی خان کو پہت کچھ ناد دال گتی تھی۔‬

‫نالر آپ کو خدا کا واسطہ اس کو مت ماریں۔۔رونے نلکتے آتھ شال کے خان نے شیر خان سے‬
‫الیجا کی تھی۔‬

‫میں ئکاح کروں گا۔وہ زمل کے لرزنے سرانے کو دنکھنا ئظریں ت ھیر گنا تھا۔‬

‫زمل ولد غلتم الدین آپ کا ئکاح انک الکھ رونے شکہ راجہ الوفت زرخان ولد شیر خان سے کنا خانا‬
‫ہے کنا آپ کو ف یول ہے ؟‬

‫ف یول ہے۔۔ف یول ہے۔۔ف یول ہے۔۔زمل نے جواب د یتے ایتی شسکی روکی تھی۔‬

‫نلنک فتمض شلوار میں کندھے پر خادر اوڑھے بساوری چنل پہتے خان نے تھی مج یورا ئکاح ف یول کنا‬
‫ت ھا ۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 143‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫یہ سوچ کر ہی کہ اس کا وجود خان کی زندگی میں ان خاہا ہے زمل کا دل دھاڑیں مار مار کر رونے کو‬
‫ک نا ۔‬

‫ایتی اس پہن کو تھی شاتھ لے کر خاؤ۔۔شکر ہے تم دونوں سے خان جھوئی ہللا ابسی اوالد کسی کو‬
‫یہ دے۔شکر ہے میرا تھائی یہ دن دنکھتے سے پہلے مر گنا۔‬

‫تھتھو ہم جود شکر کرنے ہیں انا آپ کا یہ ناگ یوں واال چہرہ پہیں دنکھ نانے شکر ہے اب ہم اس‬
‫گھر میں پہیں رہیں گے۔آپ کو آپ کا یہ گھر منارک مگر ناد رکھتے گا۔دوسروں کو دکھ د یتے والے‬
‫جود تھی کتھی جوش پہیں رہتے۔ زرش جو شارے معا ملے کے درمنان خاموش تھی۔تھتھو کی نات‬
‫سیتی غصے سے نولی تھی۔‬

‫ئی ئی تم جنسی ندکرداروں کو میں جود ا یتے گھر پہیں رکھنا خاہتی ئکلو میرے گھر سے۔۔تھتھو کے‬
‫نو لتے پر زمل نے زرش کا ہاتھ دنانا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 144‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫تھتھو آپ نے ہمیں سکل وفت میں پہاں یناہ دی آپ کا شکریہ۔زمل تھاری آواز میں نول رہی‬
‫ت ھی۔‬

‫ن‬
‫تھتھو زمل کو د کھتی تجوت سے چہرہ موڑ گتی تھی۔خان کے نو لتے پر زرش کمرے سے اینا اور زمل‬
‫کا صروری شامان لے آئی تھی۔‬

‫ب‬
‫خان۔۔ززش کار کی ینک سیٹ پر زمل کے شاتھ یتھی تھی زمل نو اس کے کندھے پر سر ر ک ھے‬
‫سو گتی تھی۔‬

‫پزدان ک یوں پہیں آنے۔۔اس نے دھتمے لہجے میں جیرائی سے نوجھا۔‬

‫ت‬
‫اسے انک صروری کام تھا۔خان نے لب ھییچ کر جواب دنا۔‬

‫زرش جوانا سر ہالئی خاموش ہوگتی تھی۔اس نے پزدان سے رمیز کو کنڈی یپ کرنے کا کہا تھا ناکہ‬
‫ئکاح یہ ہو اسی لتے جب خان کو زمل کے روم میں دنکھا نو وہ کافی پربسان اور جیران رہ گتی تھی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 145‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫**************‬

‫‪ :‬کچھ دن پہلے‬

‫کنا آپ میرا انک کام کر دیں گے۔کھانے پر ہاتھ صاف کرنے کے ئعد وہ امند سے پزدان کو دنکھ‬
‫رہی تھی۔‬

‫کنسا کام ؟ پزدان اسے اسیناق سے دنکھ رہا تھا۔‬

‫میری تھتھو میری تجو کی ا یتے بیتے سے دوسری شادی کروانا خایتی ہیں۔لنکن مچ ھے وہ بسند پہیں‬
‫و بسے تھی وہ تجو کو مج یور کرکے ان کی شادی کروا رہی ہیں۔آپ نے بس یہ کرنا ہے کہ رمیز تھائی‬
‫مظلب د لہے کو کنڈی یپ کرنا ہے۔۔وہ شاری نات ینائی اب پزدان کا چہرہ نک رہی تھی۔‬

‫اس کے ندلے میں مچھے کنا ملے گا۔وہ لب دنا کر زرش کو دنکھا رہا تھا۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 146‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫آپ جو کہیں گے وہ میں کروں گی مگر نلیز آپ میری ہنلپ کردیں۔وہ معصوم میہ ینائی ایتی کالی‬
‫ن‬
‫آ کھیں جھ نکائی نول رہی تھی۔‬

‫تھنک ہے اب یہ یناؤ کس دن کنڈی یپ کرنا ہے تمھارے تھائی کو۔۔وہ دایت کجکجانا نوال تھا۔‬

‫جمعہ کو مچھے پڑی امند ہے آپ سے۔ناتم سے کام کر دتجتے گا۔وہ ہلکا شا مسکرائی تھی۔‬

‫اب ہماری یہ ڈنل ناد رکھنا۔۔ زرش کو ئظروں کے حصار میں لی نا وہ مسکانا تھا۔زرش نے اسے‬
‫مسکوک ئظروں سے دنکھتے ہاں میں سر ہالنا تھا۔‬

‫کچھ دپر وہ پزدان کے شاتھ نالینگ کرئی رہی تھی تھر پزدان اسے وابس جھوڑ آنا تھا۔‬

‫***************‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 147‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫وہ لوگ را ستے میں ہی تھے جب ان ر قاپرنگ سنارٹ ہوئی تھی۔گولی کی نیز آواز پر زمل کی آنکھ قورا‬
‫کھل گتی تھی۔اس نے پربسائی سے خان اور زمل کو دنکھا تھا۔‬

‫ییجے جھکو۔۔خان کی آواز پر زمل نے زرش کو کندھے سے تھا متے ییجے جھکانا تھا۔‬

‫ڈبش نورڈ سے ایتی گن ئکا لتے اس نے ینک مرر میں دنکھا تھا ان کے ییچھے انک کالی گاڑی‬
‫تھی۔گاڑی نلٹ پروف تھی اس لتے گاڑی کو کچھ ہو پہیں شکنا تھا۔لنکن وہ لوگ ناپر پر بسایہ‬
‫لے رہے تھے۔‬

‫گاڑی کی سینڈ نیز کرنے اس نے انک ئظر زمل اور زرش پر ڈالی تھی۔جو انک دوسرے کو‬
‫ب‬
‫مصیوظی سے حصار میں لتے یتھی تھیں۔‬

‫ماضی کی انک درد ناک ناد اس کے دماغ میں جھماکے سے آئی تھی۔اس کی شیرینگ ونل پر گرفت‬
‫ڈھنلی پڑی تھی۔زرش اور زمل کے چیجتے پر ہوش کی دینا میں آنے اس نے انکسلڑنیر پر ناؤں رکھتے‬
‫سینڈ مزند پڑھا دی تھی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 148‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫میں جب گاڑی روکوں گا تم دونوں ناہر ئکل کر سفند رنگ کی گاڑی میں بیتھ خانا۔زرش تم قاسم کو‬
‫پہیجایتی ہو یہ وہ ہی گاڑی میں ہوگا۔۔خان کی نات سیتے وہ دونوں مزند ڈر گتے تھے۔‬

‫قاسم کو وہ پہلے ہی مونانل سے منسج کر حکا تھا۔قاسم کو رات کو ہی اس نے پہاں نالنا تھا۔وہ ایتی‬
‫تچھلی گاڑی کو مسکل سے خکما دے کر ئکال تھا۔‬

‫اپرو اتھی۔۔اس کے نو لتے پر وہ دونوں خلدی سے گاڑی سے ئکلتے سفند گاڑی میں بیتھ گتی‬
‫تھیں۔‬

‫اشالم غلنکم قاسم الال۔۔زرش گاڑی میں بیتھتے ہونے نولی تھی۔‬

‫وغلنکم اشالم تھاتھی۔۔اس نے جواب دنا تھا۔‬

‫زمل کی پربسان ئظروں نے خان کی گاڑی کو دور خانے دنکھا تھا۔‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 149‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫پزدان کہاں مصروف ہیں ؟ زرش کا شاند زنادہ نو لتے کا دل کر رہا تھا۔‬

‫وہ زجمی ہیں تھاتھی رات کو ان کو دو خگہ گولی لگی ہے۔قاسم نے اسے شچ ی نانا تھا۔زمل دغابیں‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ی‬‫ب‬
‫پڑھتی سیٹ سے سر ئکانے ھی ان کی نا یں سن رہی ھی۔‬
‫ب‬

‫کنا ؟ لنکن خان نے ینانا وہ کسی کام سے گتے ہیں ؟ اب کنسے ہیں وہ ؟ زرش نے تھوڑا پربسائی‬
‫سے نوجھا۔‬

‫یہ نو روز کا معمول ہے ان کو کچھ پہیں ہونا۔قاسم نے بسلی تھی کچھ عج یب سے انداز میں دی‬
‫ت ھی۔‬

‫یہ آپ کنا کہہ رہے ہیں ؟ زرش کو ان کے کام کا کچھ غلم یہ تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 150‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ھ‬ ‫ت‬
‫میں اس نارے میں کچھ پہیں ینا شکنا تھاتھی۔قاسم کی نات پر وہ لب یچ تی ھی۔چنکہ ز ل‬
‫م‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫ی‬

‫کو ان کے کام کا خاصا غلم تھا اسی وجہ سے وہ خان کے لتے قکر مند تھی۔‬

‫***************‬

‫ک‬‫ن‬ ‫س‬
‫پہاول یور کی نوی یورستی میں انک لڑکی خادر میں میہ جھنانے ئظریں ارد گرد ہمی ئظروں سے د تی‬
‫ھ‬
‫ی‬‫مت ھ م ت ھ‬
‫خل رہی تھی آنکھوں میں انک اتجایہ جوف لتے وہ خادر کو مصیوظی سے یوں یں چی ہوئی‬
‫ی‬
‫تھیں۔‬

‫چہرے کا آدھا حصہ خادر میں جھنانے وہ نیز نیز قدم اتھانے خل رہی تھی۔لمتی خادر ہونے کی وجہ‬
‫ت‬
‫سے وہ ایتی ہی خادر میں ھنستی زمین پر گر پڑی تھی۔‬

‫ارد گرد کھڑے سیوڈبنس اسے ییجے گرے دنکھ کر ہنس پڑے تھے۔وہ ینا کوئی آواز ئکالے دونارہ‬
‫کھڑی ہو گتی تھی۔خادر کو کھسکا کر اس نے ما تھے نک کر لنا تھا اینا ینگ دونارہ کندھے پر اتھانے‬
‫وہ خلتے لگی تھی جب انک لڑکی نے اس کا راسیہ روکا۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 151‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫آپ کو جوٹ نو پہیں لگی ؟ اس نے شاند اسے گرنے دنکھ لنا تھا۔‬

‫ن‬
‫وہ سرمندہ سی ہوئی خاموسی سے سر ئفی میں ہال گتی تھی۔اسے انک ئظر د کھتی وہ دونارہ خلتے لگی‬
‫ت ھی‬

‫میرا نام ماہم ہے آپ کا نام کنا ہے ؟ ماہم نامی لڑکی نے اس کے شاتھ خلتے خلتے نوجھا۔‬

‫زرناسہ۔۔وہ سرگوسی میں نولی تھی۔‬

‫واؤ یہ پہت جوئصورت نام ہے۔۔وہ نات کو طول دے رہی تھی۔‬

‫تم کہاں خا رہی ہو ؟ ماہم نے مسکانے نوجھا۔‬

‫ک۔کالس میں۔زرناسہ نے ینا اس کی طرف دنک ھت جواب دنا تھا۔‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 152‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫نار تم نولتی پہیں ہو؟ ماہم کے نوجھتے پر اس نے ئفی میں سر ہالنا تھا۔اس کی خرکت پر ماہم کی‬
‫مسکراہٹ گہری ہوئی تھی۔‬

‫اس نے خادر مزند چہرے پر کھسکتے ئفی میں سر ہالنا تھا۔ا یتے ڈ ی نارتمیٹ میں پہیچ کر وہ نیزی سے‬
‫ماہم کو ییچھے جھوڑ کر آگے پڑھ گتی تھی۔‬

‫****************‬

‫یہ پزدان الال کا کمرہ ہے۔قاسم ان دونوں کو بی یٹ ہاؤس میں لے کر آنا تھا۔وہ دابیں طرف یتے‬
‫کمرے کی طرف اشارہ کرنا نوال تھا۔‬

‫قاسم تھائی خان کا کمرہ کوبسا ہے یہ تھی ینا دیں ؟ زرش زمل کو جپ کھڑے دنکھ کر نوجھتے لگی‬
‫ت ھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 153‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫خان الال کا ؟ اس نے جیرت سے نوجھا۔‬

‫ن‬
‫چی یہ ان کی ی یوی ہیں ان کے کمرے میں ہی خابیں گی۔زرش نے آ کھیں جھوئی جھوئی کرکے‬
‫قاسم کو گھورا۔‬

‫ی یوی ؟ اس نار قاسم کی آنکھوں میں خد سے زنادہ نے ئقیتی تھی۔‬

‫آپ کو کنا لگنا ہے میں جھوٹ نول رہی ہوں ؟ وہ کمر پر ہاتھ رکھتی لڑاکا طنارہ ین گتی تھی۔‬

‫ن۔پہیں آ بیں خاتم میں آپ کو خان الال کا روم دنکھنا ہوں۔قاسم زرش کے نو لتے پر قورا سندھا ہوا‬
‫ت ھا ۔‬

‫آپ مچھے گنسٹ روم دکھا دیں۔زمل شابسنگی سے نولی تھی۔‬

‫لنکن تجو۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 154‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫زرش تم خاؤ۔۔زمل نے اسے نوکا تھا۔‬

‫وہ میہ ینائی خاموش ہوکر پزدان کے روم کی طرف پڑھ گتی تھی۔اتھی اسے یہ ڈر تھی تھا جب‬
‫زمل کو ینا خلے گا اس کی وجہ سے زمل کو ایتی نےعزئی کا شامنا کرنا ہڑا ہے تھر کنا ہوگا۔‬

‫یہ شارا نلین پزدان کی وجہ سے خراب ہوا ہے۔۔وہ من میں سوچتی نیزی سے کمرے کی طرف پڑھ‬
‫گتی۔‬

‫کمرے میں گہرا اندھیرا تھا۔جب اخانک اس کے میہ پر ہاتھ رکھتے پزدان نے اس کے سر پر گن‬
‫رکھی تھی۔جوف سے زرش کی خالت ینلی ہوگتی تھی۔‬

‫میہ سے مجنلف آوازیں ئکالتی وہ پزدان کا ہاتھ ا یتے چہرے سے ہنانے کی کوشش کر رہی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 155‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ایتی گرفت میں پرم و نازک وجود کو مخسوس کرنے پزدان نے اینا ہاتھ اس کے چہرے سے ہنانا‬
‫ت ھا ۔‬

‫پ۔۔نلیز گن ہنابیں مچھے ڈر لگ رہا ہے۔۔زرش کی کابیتی آواز سیتے پزدان نے قورا گن ہنانے‬
‫الیٹ اون کی تھی۔‬

‫آئی اتم سوری۔۔ایتی کن یتی کو سہالنا وہ زرش کو سرخ آنکھوں سے نک رہا تھا۔اس کے نازو اور‬
‫سیتے پر یتی یندھی ہوئی تھی جس میں سے ہلکا ہلکا جون رس رہا تھا۔‬

‫اس کا پرہیہ سییہ دنکھتے زرش نےج ھٹ سے ایتی آنکھوں پر ہاتھ رکھ لنا تھا۔‬

‫یہ کنسے ہوا ؟ زرش کا اشارہ اس کے زجموں کی طرف تھا۔‬

‫تم کس کے شاتھ آئی ہو ؟ اس نے زرش کا سوال ئظر انداز کر دنا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 156‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫قاسم تھائی کے شاتھ۔۔اس نے ینا مڑے جواب دنا۔‬

‫تم پہاں رکو ئعد میں نات کرنے ہیں۔وہ تھاری لہجے میں نولنا ایتی سرٹ اتھا کر پہینا کمرے سے‬
‫ناہر ئکل گنا تھا۔‬

‫قاسم نات سیو !قاسم جو ناہر خا رہا تھا پزدان کی آواز سیتے قورا رک گنا تھا۔‬

‫چی الال ؟‬

‫خان کہاں ہے ؟ سرٹ کے نازو قولڈ کرنے اس نے نوجھا۔‬

‫الال اتھوں نے مچھے بس خاتم اور زرش تھاتھی کو پہاں النے کا ینانا تھا۔قاسم نے قرمانیراداری سے‬
‫جواب دنا۔‬

‫خاتم ؟ پزدان نے سوالیہ ئگاہوں سے اسے دنکھا۔‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 157‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫وہ زرش تھاتھی کی پہن سے ئکاح کر لنا ہے خان نے۔اس کا جواب سن کر پزدان کو شدند جیرت‬
‫ہوئی تھی تھر وہ ہلکا شا مسکرانا تھا۔‬

‫خاتم کہاں ہے ؟ پزدان نے نوجھا۔‬

‫وہ خاتم کہہ رہی تھی اتھیں گنسٹ روم دکھا دوں مگر میں اتھیں خان الال کے کمرے میں جھوڑ آنا‬
‫ہوں۔قاسم کی ہوسناری پر اس کی مسکراہٹ گہری ہوئی۔‬

‫خان کی کچھ جیر کہاں ہے ؟‬

‫پہیں الال بس اینا ینا ہے خان الال کی گاڑی پر شاند کسی نے جملہ کنا تھا۔قاسم نے جواب دنا۔‬

‫تم خاشکتے ہو لنکن جنسے ہی کوئی جیر ملے مچھے ینا د ی نا۔۔اور ہاں گل کو کہو شام کے لتے اجھا شا‬
‫کھانا ینا دے۔قاسم کو نولنا وہ ا یتے کمرے کی تجانے شا متے والے کمرے میں گنا تھا۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 158‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫ناتھ روم میں سے قرسٹ انڈ کٹ ئکا لتے اس نے دونارہ ایتی بینڈتج کی تھی۔نا نکے اتھی کجے تھے‬
‫جو زنادہ خرکت کرنے کی وجہ سے جون رستے کا ناعث ین رہے تھے۔‬

‫جون صاف کرنے اس نے دونارہ بینڈتج کی۔‬

‫پزدان۔۔اس کے کمرے میں وابس آنے ہی زرش کھڑی ہوگتی تھی۔‬

‫ہاں نولو زما زڑگیہ۔۔وہ مسکرانا ہوا اس کے قریب آنا تھا۔‬

‫آپ نلیز تجو کو یہ ینا یتے گا میں نے رمیز کس کنڈی یپ کرنے کا کہا تھا اور خان کو تھی کہتے گا کچھ یہ‬
‫ینابیں۔۔وہ ئقاب انارئی اب صرف حجاب میں تھی۔چہرے پر پربسائی کے شانے لہرا رہے تھے۔‬

‫خان کو الال کہا کرو زرش۔۔پزدان کے سیجندگی سے نو لتے پر زرش نے ہاں میں سر ہال دنا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 159‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫چی خان الال کو کہتے گا تجو کو یہ ینانے وریہ وہ مچھ سے ناراض ہو خابیں گی۔۔‬

‫آپ کا خکم سر آنکھوں پر۔۔وہ زرش کو ج ھیڑنا ئکل نف مخسوس کرنا ی نڈ پر ل یٹ گنا تھا۔‬

‫اب مچھے ینابیں آپ زجمی کنسے ہونے ؟ وہ تھی ینڈ کے کنارے پر نک کر پزدان سے خاضے‬
‫قاصلے پر بیتھ گتی تھی۔‬

‫اس کا آپ سے کوئی ئعلق پہیں ہے زرش اتھی آپ ربسٹ کریں۔۔اس نے نات ہی چتم کر دی‬
‫تھی۔زرش میہ تھوالئی دوسری طرف آکر ل یٹ گتی تھی۔‬

‫****************‬

‫زمل اینا دو ییہ انار کر حجاب کھول کر رنلکس ہوئی ایتی چ یولری انارئی قربش ہوکر کچھ دپر آرام کرنے‬
‫کی عرض سے ل یٹ گتی تھی۔ا یتے آگے کی زندگی کا سوچتے اس کے پربسائی سے سر میں درد سروع‬
‫ہ و گ نا ت ھا ۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 160‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫کروبیں ندلتی وہ سونے کی کوشش کرئی اب اکنا خکی تھی۔اخانک روم کا دروازہ کھو لتے پر وہ ڈر کر‬
‫ب‬
‫اتھ یتھی تھی۔کمرے کی الیٹ اون ہونے ہی خان کے چہرے پر ئظر پڑنے اس نے شکون کا‬
‫شابس لنا تھا۔‬

‫م‬
‫لنکن اس کے کمل وجود پر ئظر پڑنے زمل کا جون جسک ہوا تھا۔‬

‫سر سے لے کر ناؤں نک وہ جون میں تھ نگا ہوا تھا۔اس کو دنکھتے ہی زمل کو وجست ہوئی‬
‫تھی۔خان سناٹ ئظروں سے اسے دنکھنا واسروم میں خال گنا تھا۔‬

‫زمین پر خان کے جون سے تھرے قدموں کے بسان دنکھتے زمل کے چہرے پر جوف صاف‬
‫دکھائی دے رہا تھا۔‬

‫نا ہللا یہ کس قسم شحص کے شاتھ میری شادی ہو گتی ہے ؟ وہ من ہی من میں سوچتی رونے‬
‫والی ہوگتی تھی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 161‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫واسروم سے قربش ہوکر ئکلنا خان کمرے میں جوسیوبیں نک ھیر رہا تھا۔سفند سوٹ پہتے گنلے نالوں کو‬
‫ہاتھوں سے جھنکنا وہ اب ئظریں زمل پر ئکانے ہونے تھا۔‬

‫پہاں کنا کر رہی ہو ؟ خان نے سرد لہجے میں نوجھا۔‬

‫و۔۔وہ۔۔ میں آپ کی ی یوی ہوں۔۔اس نے جنسے خان سے زنادہ جود کو ینانا تھا۔‬

‫میں نے یہ پہیں نوجھا۔۔اتھو کسی دوسرے روم میں خاؤ۔۔خان کے شخت لہجے پر وہ کایپ گتی‬
‫ت ھی۔‬

‫کوبسا روم ؟ اس نے سوال کنا۔‬

‫میرے روم کے شاتھ والے میں خلی خاؤ۔۔وہ نےزار لگ رہا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 162‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫دابیں والے نا نابیں والے۔۔وہ تجانے ک یوں خان کو زچ کرنے پر امادہ تھی۔‬

‫ھ‬ ‫ج‬
‫تم پہی رہو میں ہی خال خانا ہوں۔۔وہ ال کر دروازے کی طرف پڑھا تھا جب اس کی کمر پرسفند‬
‫ھ‬ ‫چ‬‫ی‬
‫ن‬
‫کرنے کو سرخ دنکھتے اس کی آ کھیں تھنل گتی تھیں۔‬

‫رکیں !آپ زجمی ہیں ؟ جون ئکل رہا ہے آپ کا ۔۔وہ ینڈ سے ییجے اپر کر اس کے ناس آگتی‬
‫تھی۔تھوڑی دپر واال جوف اب کہیں دور تھاگ گنا تھا۔‬

‫ا یتے کام سے کام رکھو۔وہ سرد لہجے میں نول نا کمرے سے ئکل گنا تھا۔زمل غصر کی اذان سیتی‬
‫خان کو خانے دنکھ کر وصو کرنے خلے گتی تھی۔‬

‫******************‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 163‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زرناسہ کو نوی یورستی خانے انک مہییہ ہو گنا تھا اس دوران ماہم زپردستی اس کی دوست ین گتی‬
‫تھی۔وہ پہت کم نولتی تھی زنادہ نابیں ماہم ہی کرئی تھی وہ جوش قسمتی سے اس کی کالس فنلوہی‬
‫ئکلی تھی۔‬

‫زرناسہ نوی یورستی کے گ یٹ پر کھڑی کافی دپر سے ا یتے ڈرای یور کے آنے کا ای نظار کر رہی تھی۔جس‬
‫کا دور دور نک نام و بسان تھی دکھائی پہیں دے رہا تھا۔‬

‫زرناسہ تم اب نک گتی پہیں ؟ ماہم اس کے ییچھے سے آئی جیرت سے نولی تھی۔وہ ئفرینا آدھے‬
‫گھیتے سے خانے کے لتے ئکلی ہوئی تھی۔‬

‫ک‬
‫زرناسہ نے خاموسی سے سر ئفی میں ہالنے خادر کو یچ کر اینا سر ا ھے سے ڈھکا تھا۔‬
‫ج‬ ‫ی‬‫ھ‬

‫میں نے ینانا تھا یہ میرا تھائی زمان امرنکہ سے دو ہفتے پہلے وابس آنا ہے وہ مچھے آج جود لیتے آ رہا‬
‫ت‬
‫ہے تم تھی آخاؤ ہم تمھیں تحقاظت جھوڑ دیں گے۔ماہم کی نات پر اس نے لب تے ھر فی‬
‫ئ‬ ‫ت‬ ‫ج‬‫ی‬ ‫ی‬‫ھ‬

‫میں سر ہالنا تھا۔‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 164‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫تم پہیں خاؤ گی ؟‬

‫میں کوئی ائکار پہیں سیوں گی تم میرے شاتھ خا رہی ہو۔۔ماہم کے نو لتے پر اس نے زور و سور‬
‫سے سر ئفی میں ہالنے دوم قدم ییچھے لتے تھے۔‬

‫وہ دنکھو تھائی آ گتے ہیں آخاؤ۔۔وہ زپردستی اسے ا یتے شاتھ گھسییتے لگی تھی۔رونے واال چہرہ ینائی‬
‫زرناسہ خاموسی سے اس کے شاتھ خلتے لگی تھی۔‬

‫ہنلو تھائی۔۔یہ میری دوست زرناسہ ہے آج اس کا ڈرای یور پہیں آنا ہم اسے جھوڑ دیں گے۔۔‬
‫ماہم نے ڈرای یونگ سیٹ پر بیتھے زمان سے کہا تھا۔‬

‫آنکھوں سے گالشس ہنانے اس نے انک ناگوار ئظر خادر میں لیتی زرناسہ پر ڈالی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 165‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫مچھے کہیں پہیں خانا۔۔زمان کی ئظریں مخسوس کرئی جوف سے ینلی پڑئی زرناسہ زپردستی اینا ہاتھ‬
‫جھڑوائی نوی یورستی کے گ یٹ کی طرف تھاگی تھی۔‬

‫ماہم اسے ییچھے سے آوازیں د یتی رہی تھی مگر وہ خاموسی سے تھاگ گتی تھی۔‬

‫ڈرنوک "زمان ہلکا شا پڑپڑانا۔ "‬

‫رہتے دو اسے آؤ بیتھو دپر ہو رہی ہے مچھے۔۔زمان کے سرد آواز میں نو لتے پر وہ قورا گاڑی میں بیتھ‬
‫گتی ت ھی۔‬

‫انک گھیتے ئعد ڈرای یور کے آنے پر زرناسہ تھی وابس گھر لوٹ گتی تھی۔مگر اتجایہ جوف اس کی‬
‫آنکھوں میں صاف دکھائی دے رہا تھا۔‬

‫***************‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 166‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫شام کا وفت تھا جب گل زمل کے لتے کمرے میں کھانا لے کر آئی تھی۔‬

‫خاتم زرش تھاتھی نے کہا ہے آپ کو کھانا کھال کر ہی میں کہیں خاؤں۔۔گل کی نات پر وہ ہلکا شا‬
‫مسکرائی۔‬

‫گل کنا تم ینا شکتی ہو خان کہاں ہے مچھے ان سے صروری نات کرئی ہے۔۔زمل کی نات پر گل‬
‫نے اسے ج ھٹ سے ینانا تھا۔‬

‫خاتم وہ دابیں طرف یتے گنسٹ روم میں ہیں۔گل کے ینانے پر وہ کھانا کھانے لگی تھی۔‬

‫شکریہ گل اب خانے ہونے خان کا کمرہ مچھے دکھا دو۔ہاتھ دھوئی زمل چہرے کو ڈھایپ خکی تھی۔‬

‫گل نے مسکرانے ہونے اسے خان کا کمرہ دکھا دنا تھا سب کے ایتی عزت د یتے پر وہ مسکرائی‬
‫ت ھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 167‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ناک کرنے وہ روم میں داخل ہوئی تھی چہاں ینڈ پر اوندھے میہ لینا خان شاند سو رہا تھا مگر ناک‬
‫کی آواز سے قورا اتھ حکا تھا۔‬

‫مچھے انک صروری نات نوجھتی تھی آپ سے۔۔وہ مصیوط لہجے میں نولی تھی‬

‫خان نے بیند سے تھری سرخ آنکھوں سے اسے گھورا تھا۔خان کی شیز آنکھوں میں الل ڈورے‬
‫زمل کو مسمراپز کر گتے تھے۔‬

‫کنا نات نوجھتی ہے ؟ خان کے سناٹ لہجے میں نوجھتے پر اس نے ئظریں خان کے چہرے سے‬
‫قورا ت ھیر لی تھیں۔‬

‫خان آپ میرے گھر ک یوں آنے تھے ؟‬

‫میں اس کا جواندہ پہیں ہوں اب خاؤ۔وہ اکھڑے لہجے میں نوال۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 168‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫آپ مچھے جواندہ ہیں آپ کی وجہ سے لوگوں نے مچھے ینا پہیں کن کن گھینا القاطوں سے ئکارا‬
‫ہے۔۔وہ چیخ کر نولی تھی۔‬

‫مچھے کوئی کام تھا غلطی سے تمھارے روم میں آگنا تھا۔وہ سناٹ لہجے میں نوال۔‬

‫جھوٹ نول رہے ہیں آپ نے مچھے کہا تھا آپ مچھے لیتے آنے ہیں۔۔وہ خان کی نات دہرائی‬
‫نولی۔‬

‫غلطی سے میہ سے ئکل گنا ہوگا اب خاؤ پہاں سے مچھے کچھ دپر سونے دو۔۔خان کے نیز لہجے پر‬
‫وہ ڈرئی نیزی سے کمرے سے ئکل گتی تھی‬

‫***************‬

‫خان نے اگلے دن ہی زمل اور زرش کو قاسم کے شاتھ کراچی خان وال تھجوا دنا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 169‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ب‬
‫وہ شارا شارا دن خان وال میں کمرے میں یتھی نابیں کرئی رہتی تھی نا سوئی رہتی تھی۔کوئی مالزم‬
‫اتھیں کام کو ہاتھ پہیں لگانے د ی نا تھا۔‬

‫پزدان انک ہفتے ئعد وابس کراچی آگنا تھا اس کا نالن زرش کے شاتھ کچھ دن گھومتے تھرنے کا‬
‫تھا۔لجاطا وہ پہلے ہی زرش کو جیر دار کرحکا تھا۔زرش نے پہلے صاف ائکار کردنا تھا مگر زمل نے‬
‫اسے سمچھا تھجا کر پزدان کے شاتھ خانے پر آمادہ کر لنا تھا۔‬

‫وہ انک نار ہی پزدان سے ملی تھی مگراس کا اخالق زمل کو مناپر کر گنا تھا سب سے پڑی نات‬
‫ن‬
‫پزدان کی آنکھوں میں زرش کے لتے مجیت د کھتی وہ اس سے تھوڑی نے قکر ہو گتی تھی۔‬

‫اس دن لے ئعد زمل کی دونارہ خان سے نات پہیں ہوئی تھی۔زرش کے خانے کے ئعد وہ نوالئی‬
‫نوالئی تھر رہی تھی۔گل اس کے ناس انک گھییہ بیتھ کر نابیں۔ کر لیتی تھی مگر اس کے غالوہ‬
‫زمل کے ناس کرنے کو کچھ یہ ہونا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 170‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ہفتے کا دن تھا زمل کی اس دن کچھ طی نعت تھنک یہ تھی اس لتے ناسیہ کرنے ہی م نڈسن لے‬
‫کر وہ سو گتی تھی۔‬

‫آہہ۔۔الؤتچ سے آئی دردناک چیجوں اور شسنکیوں کو سیتی زمل جیرائی اور پربسائی سے اتھی تھی۔‬

‫وہ گل کی چیچیں تھیں۔نیزی سے خادر سے جود کو ڈھایپ کر وہ کمرے سے ناہر ئکلی تھی۔‬

‫جب ناہر کا م نظر دنکھتے اس نے نے شاجیہ میہ پر ہاتھ رکھا تھا۔‬

‫انک تجاس تچین شال کا آدمی ینلٹ سے گل کو ی یٹ رہا تھا۔‬

‫یہ کنا ہو رہا ہے پہاں جھوڑیں اسے۔۔زمل اوتچی آواز میں نولی تھی۔‬

‫گل کو ینلٹ سے مارنے شیر خان کا ہاتھ رکا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 171‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ل‬ ‫ک‬ ‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫م ن‬
‫خاتم کمرے میں خابیں۔۔مردہ سی آواز میں پربسائی سے ز ل کو د تی ل ل ف دہ ہجے یں‬
‫م‬ ‫ن‬ ‫ئ‬
‫نولی تھی۔‬

‫خاتم ؟ تم وہ نگھوڑی ہو جس سے خان نے شادی کی ہے۔۔جوئصورت پہت ہو تم۔۔ مگر اقسوس‬


‫اب میں تمھیں خان کے قانل رہتے پہیں دوں گا۔۔وہ اس کے سرانے پر ئظر ڈالنا قہقہہ لگا اتھا‬
‫ت ھا ۔‬

‫زمل کو نے شاجیہ اس سے جوف مخسوس ہوا تھا۔شیر خان کے اشارے پر اس کے ییچھے ک ھڑے‬
‫دو آدمی زمل کی طرف پڑھے تھے۔‬

‫زمل گل کے اشارے پر ا لتے قدم اتھائی تھا گتے ہونے ا یتے کمرے کی طرف خانے لگی‬
‫تھی۔جب ییچ ھے سے شیر خان کے آدمی نے خادر سے نکڑ کر زمل کو کھییجا تھا۔‬

‫زمل اس اخانک جملے پر زمین نوس ہوئی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 172‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫مارو اس کو دونارہ تھا گتے کے قانل یہ رہے۔۔ا یتے ہاتھ میں موجود ینلٹ ا یتے آدم یوں کی طرف‬
‫تھینکنا شیر خان سقاک یت سے نوال۔‬

‫زمل خادر نکڑے بیتھے بیت ھے ییچ ھے کھسکتے لگی تھی۔اخانک کمر پر ینلٹ تجتے سے وہ ئکل نف سے چیخ‬
‫ات ھی ت ھی۔‬

‫نورے گھر میں زمل کی چیچیں سنائی دے رہی تھی مگر اسے تجانے واال کوئی یہ تھا گل نےبسی‬
‫سے زمل کو ئکل نف میں دنکھتے رونے لگی تھی۔‬

‫اس نے ہمیں ہمارے آدمی کو مار کر تھیجا ہم اس سے اس کی ی یوی کی موت سے ندلہ لیں‬
‫گے۔شیر خان طیزیہ نوال تھا۔‬

‫اس گھر کو آگ لگا دو۔۔زمل کے یتم مردہ وجود کو دنکھتے شیر خان مسکرانے ہونے نولنا انک تھوکر‬
‫گل کے میہ پر مارنا ناہر ئکل گنا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 173‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫***********‬

‫سر عند الم نان مل گنا ہے ملنان میں جھنا بیتھا ہے۔۔ارمعان نے خان کو ینانا۔ع ندالم نان نے‬
‫خان کا شستم ہنک کنا تھا جس کی وجہ سے بی یٹ ہاؤس میں خان پر جملہ ہوا تھا۔‬

‫تھر دپر کس نات کی ہم انک گھیتے نک ملنان کے لتے ئکل رہے ہیں۔ہمارے آدم یوں کو کہو اتھی‬
‫اسے یہ نکڑیں میں جود اسے نکڑوں گا۔۔خان کے شاتھ دسمتی مول لیتے کا اسے سیق میں جود‬
‫شکھاؤں گا۔۔خان ارمعان سے نوال۔‬

‫آج کل کام کی مصروفنات یہ ہونے کے ناعث الہور میں ہی ستے کر رہا تھا بس بنیر ورک ہی تھا‬
‫جو زنادہ پر ارمعان اور نافی لوگ کر رہے تھے۔‬

‫وہ بس وابس گھر ئی خانے کا پہایہ ڈھونڈ رہا تھا۔زمل کے شاتھ ئکاح کو وہ بس انک نوجھ سمچھ رہا‬
‫ت ھا ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 174‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫پزدان کو وہ وابس تھجوا حکا تھا۔اب اس کا نالن ملنان خانے کا تھا۔‬

‫ہنڈ کوارپر سے ئکلتے وہ سندھا بی یٹ ہاؤس گنا تھا۔انک کاال ینگ ئکا لتے اس میں ایتی انک سرٹ‬
‫اور پراؤزر ڈا لتے اس نے ینڈ کے ییجے یتے دراز کھول کر ان میں سے دو گیز اور ان کی نلنس ئکال‬
‫کر ینگ میں رکھی تھیں۔مجنلف قسم کے خاقو ئکا لتے اس نے ینڈ پر ر ک ھے تھے۔‬

‫کیڑے جییج کرنا وہ نلنک سرٹ اور بی یٹ پہن حکا تھا۔سرٹ کے اوپر سے چنکٹ پہیتے اس نے‬
‫چنکٹ میں خاقو جھنانے تھے۔تھر جھکتے اس نے سینسل جونے پہتے تھے جس کے ییجے خاقو‬
‫حفیہ انداز میں لگانے ہونے تھے۔‬

‫کچھ ہی دپر میں ایتی جیزیں ڈالنا وہ ارمعان کے شاتھ ملنان کے لتے ئکل حکا تھا۔‬

‫رات نک وہ لوگ ملنان پہیچ خکے تھے۔ارمعان کے شاتھ نالن ینانے ان لوگوں نے رات کو ہی‬
‫جملہ کرنے کا سوخا تھا۔انک گھیتے میں رئفربش ہونے وہ مظلویہ خگہ پہیچ خکے تھے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 175‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫وہ انک سنسان سی آنادی میں ینا گھر تھا چہاں شاند ہی کوئی آنا تھا۔وہاں ہی انک کمرے میں‬
‫عندالم نان نے اینا شارا سیٹ اپ کنا تھا۔‬

‫عندالم نان ناہر سے قدموں کی آواز سیتے ہوسنار ہوا تھا نیزی سے ا یتے کمییوپر پر ائگلناں خالنے‬
‫اس نے سینک آرگناپزبشن کے خالف جمع شاری ائقارمنشن آرمی کو سینڈ کرنا سروع کی تھی۔‬

‫پروسنشس سروع ہونے ہی وہ نیزی سے نافی جیزیں سم یینا ینگ میں ڈا لتے لگا تھا۔‬

‫کہاں تھا گتے کی یناری ہے منان صاجب۔۔دروازہ نوڑنے خان نے اندر داخل ہونے سرد‬
‫مسکراہٹ سے نوجھا۔‬

‫اسے دنکھ کر عندالم نان کے بسیتے جھونے جوف سے سفند پڑنے اس نے ارد گرد تھا گتے کی کوئی‬
‫خگہ ڈھونڈئی خاہی مگر کمرہ نورا ی ند تھا۔‬

‫پہاں سے تھا گتے کا کوئی راسیہ پہیں ہے۔۔خان عندالم نان کو دنکھنا سرد لہجے میں نوال۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 176‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫تم مچھے مار دوں ل نکن تم لوگوں کا شارا ڈ ی نا میں آرمی کو سینڈ کر حکا ہوں۔۔ارمعان خان کے‬
‫اشارے پر قورا کمی یوپر کے ناس گنا تھا چہاں پر ‪% 56‬پروسنس کم نل یٹ ہوحکا تھا۔‬

‫سر اتھی ڈ ی نا سینڈ ہو رہا ہے۔۔ارمعان کی نات پر خان نے سرد ئظروں سے عندالم نان کو دنکھا۔‬

‫اسے قورا رکو م نان۔۔خان شخت لہجے میں نوال۔‬

‫میں اسے کچھ پہیں کر رہا۔۔عندالم نان نےجوف انداز میں نوال۔‬

‫تمھارا بینا پہت ینارا ہے عندالم نان۔۔میرے آدم یوں کو اسے مارنے ہونے ہونے دکھ‬
‫ہوگا۔عندالمان خان کی دھمکی پر قورا ڈھنال پڑا۔‬

‫نلیز خان میرے بیتے کو کچھ مت کرنا میں اتھی یہ روک رہا ہوں۔۔وہ نیزی سے نول نا کمی یوپر پر بیتھنا‬
‫نیزی سے ائگلناں کی نورڈ پر خالنا انک میٹ میں ہی وہ پروسنس روک حکا تھا۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 177‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫اسے نکڑو اور ل یپ ناپ تھی لے لو اس کا اور اس یند کمی یوپر کی ہارڈ ڈبسک تھی ئکالو ارمعان‬
‫۔۔ا یتے ییچھے کھڑے دو آدم یوں کو اشارے کرنے خان ارمعان سے نوال جس نے قورا کمی یوپر کی ہارڈ‬
‫ڈشک ئکا لتے عندالم نان کا ل یپ ناپ واال ینگ تھی اتھا لنا تھا۔‬

‫خان کے خالف خاکر تم نے پہت پرا کنا منان۔۔عندالم نان کے قریب خانے اس نے گردن‬
‫سے نکڑنے سنات انداز میں کہا۔‬

‫شیر خان نے میرا بینا کنڈی یپ کنا تھا۔ عندالم نان بس اینا ہی نوال تھا جب خان نے ا یتے آدم یوں کو‬
‫اسے لے خانے کا اشارہ کنا۔‬

‫اس میں موجود شارا ڈ ی نا کل نک مچھے مل خانا خا ہتے ارمعان اور یہ ل یپ ناپ اتھی ا بسے ہی‬
‫میرے کمرے میں پہیجا دو۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 178‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫خان ارمعان کو نولنا ہوا گاڑی میں بیتھا ارمعان گاڑی ڈرای یو کر رہا تھا۔چنکہ ارمعان ڈرای یونگ سیٹ‬
‫پر بیتھا تھا۔‬

‫وہ لوگ پہاں یتے ا یتے انک جھونے سے گھر میں فنام کر رہے تھے۔ جو ناہر سے غام یند پڑا گھر‬
‫لگنا تھا مگر اس کے بنسمیٹ میں قل ینک شستم ابسنال تھا۔۔‬

‫رات کافی ہوگتی تھی۔وہ لوگ آرام کرنے کے لتے ا یتے ا یتے کمروں میں خلے گتے تھے۔‬

‫************‬

‫ھ‬ ‫ج‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬ ‫ک‬‫ن‬


‫ھ‬
‫پزدان د یں ناہر پرف ناری ہو رہی ہے۔۔زرش ناہر ہوئی پرف ناری کو د تی جوسی سے ا لی‬
‫وہ لوگ مری آنے ہونے تھے چہاں پر پزدان کو انک دو کام تھی تھے۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 179‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫پزدان جو کافی بینا اس کے ییچ ھے ہی کھڑا تھا اسے جوش دنکھ کر مسکرانا۔وہ اس کے شاتھ گھلتے ملتے‬
‫لگی تھی۔کرنا شلوار پہتے شاتھ پزدان کی چنکٹ پہتے گرم شال کندھوں پر تھنالنے سر پر ک یپ پہتے‬
‫وہ پزدان کو ک یوٹ لگ رہی تھی۔پزدان جود بی یٹ سرٹ اور چنکٹ پہتے ہونے تھا۔‬

‫مچھے ناہر خانا ہے پزدان ۔۔وہ صدی لہجے میں نولی۔‬

‫آپ یتمار پڑ خابیں گی زما زڑگیہ۔۔پزدان نے اس کے کافی کا کپ قریب پڑے میز پر رکھتے زرش‬
‫کے نال چہرے سے ہنانے اسے پرمی سے کہا۔‬

‫لنکن مچھے خانا ہے میں پہلی نار پرف ناری دنکھ رہی ہوں اور ابسا ہو ہی پہیں شکنا میں اسے‬
‫اتجوانے یہ کروں۔۔زرش کے صد کرنے پر پزدان ہار ماینا اسے ناہر النا تھا۔‬

‫ت‬ ‫ل‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬


‫ک‬ ‫گ‬ ‫م‬
‫زرش پرف ناری ہوئی د تی اس یں گول گول ھومتے گی ھی۔پزدان ناس ھڑا سیتے پر نازو‬
‫ناندھے خاموسی سے زرش کو گہری ئظروں سے دنکھتے لگا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 180‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫اخانک زرش نے جھکتے ہونے پرف کا گوال ینانے پزدان کے سیتے پر مارا تھا۔‬

‫یہ جملہ آپ کو کافی مہ نگا پڑے گا۔۔پزدان نے ییجے جھکتے پرف کا پڑا شا گوال چیخ کر تھاگتی ہوئی‬
‫زرش کے سر پر مارا تھا۔‬

‫وہ چیجتے ہونے پرف پر گری تھر نیزی سے اتھتے اس نے پرف کا پڑا شا گوال ینانے پزدان کو مارا جو‬
‫اس نے ییجے جھکتے ہونے مس کر دنا تھا۔‬

‫یہ ناائصافی ہے۔۔ وہ انک اور پرف کا گوال سر پر تجتے سے نلنالئی۔‬

‫وہ پزدان کو ہنستے ہونے دنکھ کر پرف و بسے ہی اتھا کر اس کی طرف تجوں کی طرح تھینکتے‬
‫لگی۔۔پزدان اس کی خرکت پر ہنسنا ہوا اسے خڑا رہا تھا۔‬

‫زرش اتھ کر نیزی سے ہاتھ میں پرف کا گوال نکڑ کر تھاگتی ہوئی پزدان کے ناس آنے لگی۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 181‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫پزدان کے قریب آنے ہی زرش کا ناؤں پرف می تھنس کر لڑکھڑانا وہ تھسل کر سندھا پزدان پر‬
‫گری جو سندھا ییچ ھے موجود پرف پر گرا تھا۔‬

‫زرش ہاتھ میں موجود پرف پزدان کے چہرے پر تھینکتے ہنستے لگی تھی۔پزدان پرف میہ سے ہنانا‬
‫اس کے شاتھ ہنستے لگا تھا۔‬

‫ایتی اور پزدان کی نوزبشن کا چنال کرئی زرش سرم سے قورا پرف پر ل یٹ گتی تھی۔‬

‫دونوں کے اوپر آسمان سے سندھی پرف گر رہی تھی۔رات کی خاموسی میں ان دونوں کی نیز‬
‫دھڑکییں ارئعاش یندا کر رہی تھیں۔‬

‫زما زڑگیہ قورا اتھیں اندر خلیں۔۔سردی کی شدت پڑھتی مخسوس کرکے پزدان نے زرش کو اتھانا‬
‫تھا۔ دونوں کے کیڑے پرف پر لییتے کی وجہ سے گنلے ہو گتے تھے۔‬

‫زرش کو کا بیتے دنکھ کر پزدان اسے قورا کاییج میں لے گنا تھا چہاں ہیینگ شستم اون تھا۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 182‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫زرش کے کیڑے جییج کرنے کے ئعد پزدان نے تھی قورا کیڑے ندلے تھے۔زرش کیچن میں موجود‬
‫قرتج سے ئکال کر کھانا گرم کرنے لگی تھی۔اس کے چہرے پر انک جوئصورت مسکراہٹ رقصاں‬
‫تھیں۔۔‬

‫پزدان کیچن میں موجود بینل کے گرد پڑی دو کرسیوں میں سے انک پر بیتھ کر اینا مونانل ئکالنا اس‬
‫پر منسحز چنک کرنا نار نار زرش کو دنکھ رہا تھا۔‬

‫پزدان میرا دل گ ھیرا رہا ہے۔۔ابسا لگ رہا ہے کچھ پہت پرا ہونے واال ہے۔۔زرش پربسائی سے کھانا‬
‫بینل پر لگائی نولی۔۔‬

‫کچھ پرا پہیں ہونے واال آپ کو و بسے ہی پرے چنال آرہے ہوں گے۔۔‬

‫آپ مچھے "تم "کہا کریں زنادہ اجھا لگے گا۔۔وہ پزدان کی نات پر ہلکا شا مسکرائی نولی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 183‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ک یوں میرا "آپ "کہنا بسند پہیں ؟ پزدان نے انک انیرو احکانے نوجھا۔‬

‫پہیں۔۔مچھے بسند پہیں ہے ا بسے لگنا ہے آپ ئکلف کر رہے ہیں نا کوئی عیر نال رہا ہے‬
‫مچھے۔۔زرش کے میہ ئگاڑ کر نو لتے پر وہ مسکرانا‬

‫زما زڑگیہ آ بیندہ کے ئعد تمھیں نے ئکلفی سے ئکارا کروں گا۔۔وہ خاولوں کا جمچ میہ میں ڈالنا نوال‬
‫زرش اس کے ایتی خلدی مان خانے پر مسکرائی۔۔‬

‫میری تجو سے نات کروا دیں پزدان مچھے شکون مل خانے گا۔۔دل ان کو لے کر نےجین شا ہو رہا‬
‫ہے۔۔کھانا کھانے کے ئعد دونوں ہی آرام کرنے کے لتے لییتے لگے تھے جب زرش نولی۔‬

‫پزدان نے اس کے نو لتے پر گھر کے تمیر پر کال مالنے گل کے کال اتھانے پر اسے خاتم کی‬
‫نات زرش سے کروانے کا کہا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 184‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫اشالم غلنکم تجو !کنا ہوا ہے آپ کو طی نعت تھنک پہیں لگ رہی آپ کی؟ زرش پزدان سے قون‬
‫ب‬
‫لیتی زمل سے شالم لیتی اس کی یتھی ہوئی آواز سن کر نولی۔۔‬

‫میں ہللا کا شکر ہے تھنک ہوں زرش بس و بسے ہی کچھ طی نعت ڈاؤن ہے تم یناؤ کنا کر رہی تھی‬
‫؟ پزدان کے شاتھ اتجوانے کر رہی ہو ؟ زرش زمل کے سوالوں پر مسکرائی۔۔‬

‫چی تجو پہاں مچھے پہت مزا آرہا ہے اور آپ نلیز کوئی منڈسن لے لیں۔۔زرش کی قکر پر زمل‬
‫مسکرائی تھی۔‬

‫اجھا لے لوں گی۔۔تم میری قکر کرنا جھوڑ دو ا یتے سوہر کی قکر کرو۔۔زمل ہلکا شا مسکرائی اسے‬
‫ینگ کرنے کے لتے نولی۔۔‬

‫تجو وہ جود ای نا چنال رکھ شکتے ہیں۔۔وہ لب دنا کر مسکراہٹ روکتی پزدان کو دنکھتے لگی جو مسکرانے‬
‫ک‬‫ن‬
‫ہونے اس کی گود میں سر رکھ کر آ یں موند گنا تھا۔‬
‫ھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 185‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ن‬
‫زرش پرمی سے اس کے نالوں میں ائگلناں خالنے لگی تھی۔پزدان شکون سے آ یں موند گنا‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫ت ھا ۔‬

‫ہاہاہا۔۔ مچھے تم سے پہیں پزدان سے کہنا خا ہتے تھا وہ تمھارا چنال ر ک ھے۔۔زمل ہنستے ہونے نولی‬
‫تھی۔پزدان نے تھی شاند زمل کی نات سن لی تھی جو مسکرانے لگا تھا۔زرش نے نے شاجیہ‬
‫میہ تھوالنا۔۔‬

‫تم آرام سے اتجوانے کرو چندا میری قکر کرنا جھوڑ دو پہاں میری دنکھ تھال کے لتے کافی لوگ‬
‫موجود ہیں۔۔زمل اسے سمچھانے لگی تھی۔‬

‫مزند کچھ دپر نات کرکے وہ کال یند کر گتی تھی۔زرش نے قون یند کرنے پزدان کو دنکھا جو اس‬
‫کے ی یٹ کے ارد گرد نازو ڈالے مزے سے سو رہا تھا۔‬

‫اس کی گرم شابسیں جود پر مخسوس کرنے زرش کے گال بیتے لگا تھا یہ نو شکر تھا وہ سو رہا تھا وریہ‬
‫صرور زرش کی نانگ کھییجنا۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 186‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫****************‬

‫سر ہارڈ ڈشک میں سینک آرگناپزبشن کا شارا ڈ ی نا موجود ہے۔۔ارمعان نے ڈشک چنک کرنے‬
‫جیرائی سے خان کو ینانا۔‬

‫کوئی اندر کا آدمی ہمارے خالف کام کر رہا ہے۔۔ایتی مہنگی شکیورئی ہاپر کرنے کا کنا قاندہ جب وہ‬
‫آرگناپزبشن کا ڈ ی نا شکیور پہیں کرشکتے۔۔ارمعان ایتی نگرائی میں تم سب کء انوبسینگنشن کرو گے‬
‫اور یہ ڈشک مچھے دے دو۔۔خان نے ہ نکار تھرنے سرد لہجے میں نو لتے اس سے ڈشک لے کر‬
‫ا یتے ناس رکھ کی تھی۔‬

‫چی سر اور عند الم نان کا کنا کرنا ہے ؟ ارمعان نے نوجھا۔‬

‫اتھی اس سے جساب تھی پراپر کرنا ہے۔۔میں زرا اسے دنکھ کر آنا یب نک تم لوگ وابس خانے‬
‫کی یناری کرو۔۔دوپہر کا انک تجے کا ناتم تھا۔جب خان بنسمیٹ میں یتے سنل کی طرف پڑھا۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 187‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫عندالم نان کو کرسی سے ناندھا گنا تھا چنکہ اس کے میہ میں کیڑا تھوبسا گنا تھا جس سے وہ نول‬
‫پہیں نا رہا تھا۔۔خان نے اس کے قریب خانے اس کا میہ کھوال تھا۔‬

‫ایتی صقائی میں کچھ نولنا خا ہتے ہو ؟ خان نے سرد مہری میں سوال کنا۔۔‬

‫خان انک موقع دے کر دنکھو میں تمھارے لتے خان تھی دے دوں گا۔۔شیر خان نے مچھے مج یور‬
‫کنا تھا۔۔خان میرا بینا صرف جھ شال کا ہے اس پر گن رکھ ان لوگوں نے مچھے یہ سب کرنے کا‬
‫کہا تھا۔۔ خان وریہ میں تمھارے خالف کتھی یہ خانا۔۔اس کی قرناد سینا خان کا خاقو نکڑا ہاتھ‬
‫شاکت ہوا تھا۔۔‬

‫تمھاری وقا داری خا ہتے مچھے عند الم نان تمھارے بیتے کی حقاظت کی ذمہ داری میں لی نا ہوں۔۔خان‬
‫نے معاہدہ کنا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 188‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫میں ہمنشہ تمھارا وقادار رہوں گا خان۔۔وہ قورا رصا مند ہوا تھا۔ خان نے اس کی رسناں کھولی تھی‬
‫وہ قورا گھیتے کے نل جھکتے اس کا شکریہ ادا کرنے لگا تھا جب تھاگنا ہوا ارمعان سنل میں داخل‬
‫ہوا۔۔‬

‫سر انک پری جیر ہے۔۔ارمعان کی نات سیتے خان نے اس کی طرف سوالیہ ئگاہوں سے دنکھا۔‬

‫سر خان ونال کو آگ لگا دی ہے شیر خان نے۔۔ارمعان کی نات سیتے غصے کی زنادئی سے اس‬
‫کے ہاتھ کا بیتے لگے تھے۔۔‬

‫کوئی ونال میں نو پہیں تھا ؟ اس نے ارمعان سے سوال کنا۔۔‬

‫سر۔۔۔ خاتم اور گل ونال میں تھیں۔۔ارمعان کے جواب پر خان نے ا یتے ہاتھ میں موجود خاقو‬
‫غصے سے دنوار کی طرف تھی نکا تھا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 189‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ہم قورا کراچی کے لتے ئکل رہے ہیں۔۔خان سندھا ہونا ایتی متھناں یند کرنا اور کھولنا جود پر قانو نانا‬
‫نوال چنکہ انک ئقاب نوش لڑکی کی قکر میں دل میں چ نگارناں سے خلتے لگی تھیں۔۔‬

‫پ‬
‫کنا وہ دونوں تحقاظت ئکال لی گییں ہیں ؟ خان نے ڈرای یور کرنے ارمعان سے نوجھا الہور ہیجتے‬
‫ہی ان کی کراچی کی قالیٹ تھی۔‬

‫سر شیر خان نے گل کو۔۔۔ اور خاتم کو۔۔۔مارا تھی ہے ان دونوں کی خالت پہت خراب ہے‬
‫قاسم نے اتھیں پرای یو یٹ ہوسینل میں لے گنا ہے۔۔ مگر ان کے تجتے کے خابسز کافی کم‬
‫ہیں۔۔۔ارمعان کے ینانے پر خان نے غصے سے مکہ ینانے ڈبش نورڈ پر مارا تھا۔‬

‫زمل اور گل کی خالت کا قصور وار وہ کہیں یہ کہیں جود کو ہی سمچھ رہا تھا۔‬

‫قاسم کہاں مرا ہوا تھا جب شیر خان میرے گھر آنا ؟ خان نے چنگھارنے لہجے میں نوجھا۔۔‬

‫سر وہ گھر موجود پہیں تھا۔۔ارمعان متم نانا۔۔‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 190‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫پ‬
‫میں اس کی الپرواہی پر کھال ادھیڑ دوں گا انک نار مچھے کراچی ہیجتے دو جو جو شکیورئی پر معمور تھے‬
‫ان سب کا اتجام پہت پرا ہوگا۔۔‬

‫عربش کو قون مالؤ اسے کہو الہور میں موجود شیر خان کے سراب کے کارخانے کو آگ لگا‬
‫دے۔۔۔خان ا یتے غصے پر قانو نانے نوال۔۔‬

‫ارمعان نے انک ہاتھ سے قون مالنے اس نے عربش نامی یندے کو خان کا خکم دنا تھا۔۔‬

‫خان کا خکم ما یتے قورا ہی شیر خان کے انلگل سراب کے کارخانے میں آگ لگا دی گتی تھی۔۔‬

‫شیر خان جو ایتی کامنائی کا جشن منا رہا تھا۔۔ا یتے ئفصان کا سینا تھڑک اتھا تھا۔‬

‫اس خان کو میں جود ا یتے ہاتھوں سے فنل کروں گا۔۔شیر خان غصے میں چیجا تھا اس کے ارد گرد‬
‫کھڑے آدمی اس کا غصے سے ڈرنے ییچ ھے ہٹ گتے تھے۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 191‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫انک چنگ تھی جو خان اور شیر خان میں سروع ہوخکی تھی۔اب اس کا کنا اتجام ہونا تھا یہ وفت‬
‫نے ینانا تھا کون کس کے ہاتھوں مرے گا نا کون یہ چنگ جیتے گا یہ وفت نایت کر دے گا۔۔‬

‫****************‬

‫ہمیں قورا کراچی لوینا ہے۔۔پزدان جو قون سیتے کے لتے کاییج سے ناہر ئکال تھا قورا اندر وابس آنا‬
‫زرش سے نوال ان کا نالن آج نازار خانے کا تھا۔‬

‫ایتی خلدی ک یوں آپ نے کہا تھا ہم دو دن مزند رکیں گے ؟ زرش نے سوال کنا۔‬

‫میں جو نول رہا ہوں وہ قورا کرو زرش۔۔پزدان کے شخت لہجے پر وہ ڈر گتی تھی۔پہلی نار اس نے‬
‫زرش سے ا بسے نات کی تھی۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 192‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زرش خاموسی سے میہ تھوالئی کیڑے ینک کرخکی تھی۔۔پزدان خاموسی سے اسے لینا اپرنورٹ‬
‫کے لتے ئکل گنا تھا۔۔اشالم آناد سے ان کی قالیٹ کراچی کی تھی۔‬

‫زمل کے شاتھ بنش ہونے والے خادنے کی جیر وہ زرش کو کنسے ی نانے اسے سمچھ پہیں آرہی‬
‫تھی۔۔زرش کا ناراض سہرہ دنکھتے اس نے گہرا شابس لنا تھا۔۔‬

‫قالیٹ کے دوران زرش سونے ہونے ہی آئی تھی۔۔پزدان شارا راسیہ خان کے نارے میں سوچ‬
‫کر پربسان تھا۔وہ خاینا تھا یہ جیر خان کے لتے کیتی ئکل نف دے ہوگی۔۔‬

‫اتھی اصل امیجان اس کا زرش کو ینانے ہونے ہونا تھا۔۔‬

‫قالیٹ کے لینڈ کرنے ہی وہ زرش کو لینا سندھا ہوسینل آنا تھا۔۔‬

‫پزدان ہم پہاں کنا کر رہے ہیں ؟ ہوسینل کو دنکھتے زرش نے پربسائی سے نوجھا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 193‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫پزدان تجو تھنک ہے یہ ؟ اس نے دھڑ کتے دل سے نوجھا‬

‫آپ کچھ نول ک یوں پہیں رہے ؟ وہ چیخ کر خلتے ہونے پزدان کے ییچھے خانے ہونے نولی۔۔‬

‫گھر میں آگ لگ گتی تھی زرش زمل اور گل دونوں گھر میں موجود تھی اس لتے وہ دونوں زجمی‬
‫ہوئی ہیں۔۔پزدان نے کچھ نات جھنانے ینانا۔۔‬

‫وہ لوگ آئی سی نو کے ناہر پہیچ خکے تھے چہاں بیتھا پربسان شا قاسم اتھیں دنکھ کر کھڑا ہو گنا تھا۔‬

‫زرش سن سی کھڑی ان کی نابیں سن رہی تھیں دل کی دھڑکییں اس کی شستی سے خلتے لگی‬


‫تھیں۔۔‬

‫ن‬
‫سر گل کو وہ لوگ تجا پہیں نانے۔۔قاسم اقسردگی سے نوال۔۔پزدان نے آ کھیں زور سے میچ کر‬
‫کھولیں تھیں۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 194‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫خاتم کنسی ہے ؟ زرش کی خالت پر ئظر ڈال کر پزدان نے نوجھا۔‬

‫خاتم کی خالت پہت پری ہے اگلے اڑنالنس گھیتے ان کے لتے پہت مسکل ہے ڈاکیر کے مظانق‬
‫اتھیں دغاؤں کی صرورت ہے۔۔زمل کا سیتے ہی زرش لہرا کر زمین پر گر گتی تھی۔۔‬

‫پزدان نے پربسائی سے اسے ایتی ناہوں میں اتھانا تھا۔۔اسے کمرے میں لے خانے اس کا چنک‬
‫اپ ہوا تھا۔ڈاکیر نے یینشن کی وجہ سے زرش کے نے ہوش ہونے کا ینانا تھا۔۔‬

‫پزدان جود اس شاری صورت خال پر پربسان ہو گنا تھا۔۔زرش کے ما تھے پر نوسہ د ی نا وہ اس کے‬
‫کمرے سے ئکل آنا تھا۔‬

‫ب‬
‫زرش کو کچھ دپر ئعد ہوش آگنا تھا وہ یب سے آپربشن ت ھنیر کے ناہر یتھی قرآئی آنات پڑھ رہی‬
‫تھی۔پزدان سے وہ انک لفظ پہیں نولی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 195‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫پزدان دنوار کے شاتھ ینک لگانے ئظریں جھکانے کھڑا تھا۔زرش کتی نار آئی سی نو کے دروازے‬
‫سے اندر جھانک کر دنکھ خکی تھی۔‬

‫نال یوں اور مسی یوں میں خکڑی زمل کو نار نار دنکھتے کا جوصلہ زرش میں پہیں تھا۔‬

‫دس گھیتے کے اذ یت دے سفر کے ئعد خان کراچی پہیجا تھا۔۔زمل کا نوجھتے وہ سندھا آئی سی نو کی‬
‫طرف آنا تھا۔۔‬

‫زمل کنسی ہے پزدان؟ خان نے پزدان کو دنک ھتے ہی نوجھا۔‬

‫وہ تھنک پہیں ہے ؟ اور گل مر خکی ہے خان۔۔پزدان کے نو لتے پر خان کے چہرے پر شانے‬
‫لہرانے تھے۔‬

‫یہ سب آپ کی وجہ سے ہوا ہے۔۔زرش اخانک اتھتی خان پر چیچی تھی۔۔ئقاب میں جھتی روئی‬
‫ھ‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫غ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫روئی آ یں خان کو صے سے ھور رہی یں۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 196‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫زرش اینا لہجہ درست کرو۔۔پزدان ناگواریت سے اس کے لہجے پر جوٹ کرنا نوال۔۔‬

‫میں ا بسے ہی نولوں گی۔۔میں تچی پہیں ہوں سب سمچھ رہا ہے آپ سب لوگ مچھ سے کچھ جھنا‬
‫رہے ہیں۔۔وہ چیخ کر نول رہی تھی۔‬

‫جھوڑو مچھے پزدان۔۔۔خان کو اشارے سے ینانا پزدان زرش کو زپردستی ا یتے شاتھ لے گنا تھا۔‬

‫خان نے آگے پڑھتے آئی سی نو کے دروازے سے اندر جھوئکا تھا۔‬

‫وہ سناٹ ئظروں سے زمل کے یتم مردہ سے وجود کو دنکھ رہا تھا۔‬

‫آپ بنسیٹ کے رنلیی یو ہیں ؟ ییچھے سے انک ڈاکیر آنا نوجھتے لگا تھا۔‬

‫خان۔۔۔خان کے نلیتے اس کے چہرے پر ئظر پڑنے ڈاکیر گ ھیرانا تھا۔‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 197‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫تم پہاں کنا کر رنے ہو ؟ خان نے سرد لہجے میں نوجھا۔۔‬

‫میں بنسیٹ کو چنک کرنے آنا تھا۔۔‬

‫نلکل پہیں قورا کسی لنڈی ڈاکیر کو لے کر آؤ۔۔خان غصے سے نوال وہ کنسے پرداست کر شکنا تھا اس‬
‫کی پردہ دار ی یوی کو کوئی نامحرم د نکھے۔۔وہ نو خا گتے میں جود کو سییچ سییچ کر رکھتی تھی۔تھر خان اس‬
‫کی اس خالت میں اس کے پردے کا چنال ک یوں یہ رکھنا۔۔‬

‫و۔۔وہ سر وہ تھوڑا ل یٹ ہوگتی ہیں۔۔ڈاکیر گڑپڑانا۔۔‬

‫ہ‬ ‫سین پ‬
‫اس لنڈی ڈاکیر کو قورا گھر سے نوالؤ اسے یناؤ دس میٹ میں وہ ہو ل یہ چی خان اسے دینا‬
‫ی‬
‫سے غایب کردے گا۔۔ڈاکیر خان کی دھمکی پر نیزی سے فی منل پرس کو زمل کو چنک کرنے کی‬
‫ہدانات د ی نا خال گنا تھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 198‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫میرا میہ کنا دنکھ رہی ہو خاؤ خاکر اسے چنک کرو۔۔پرس کو جود کو گھورنے ناکر خان سرد مہری سے‬
‫نوال پرس گ ھیرا کر قورا زمل کو دنکھتے خلی گتی تھی۔۔‬

‫ندلے کی انک آگ تھی جو خان کے سیتے میں شدت سے خل اتھی تھی اب اس کی چنگھارناں‬
‫کس کس کو خالئی ہیں یہ پہت خلد وفت ینانے واال تھا۔۔۔‬

‫•••••••••••••••••••••••••••••••‬

‫زرش آ بیندہ کے ئعد تمھاری خان سے ندتمیزی میں نالکل پرداست پہیں کروں گا۔۔اور جو ہوا وہ‬
‫صرف خادیہ تھا خان کا اس سے کوئی ئعلق پہیں ہے۔۔زرش کو انک شاینڈ پر النے پزدان نے‬
‫سمچھانا۔‬

‫مچھے آپ لوگوں سے نات ہی پہیں کرئی تجو صرف اور صرف آپ دونوں کی وجہ سے اس خال میں‬
‫ہ‬ ‫پ‬
‫چی ہے۔۔‬ ‫ی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 199‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫اجھا ہونا آپ کتھی مچھے دونارہ ملتے ہی یہ۔۔وہ دنا دنا چیخ رہی تھی۔‬

‫یہ خانے وہ کون سی میجوس گھڑی تھی جو آپ جنسے لوگوں سے میرا واسطہ پڑا۔۔وہ غصے میں نول‬
‫ی‬‫ھ‬ ‫ت‬
‫رہی تھی۔پزدان نے ضنط سے متھناں یچیں۔‬

‫اب کنا خاہتی ہو تم ؟ پزدان نے سرخ ہوئی آنکھوں سے نوجھا۔‬

‫تجو کے صخت مند ہونے ہی ہم پہاں سے خلے خابیں گے۔وہ ینا پزدان کی طرف د نک ھے نولی۔۔‬

‫غلیجدگی خاہتی ہو ؟ پزدان نے لب شجتی سے آبس میں ی یوست کرنے نوجھا۔‬

‫کچھ نوجھ رہا ہوں میں جواب دو ؟ پزدان کے شجتی سے نو لتے پر وہ دو قدم ییچ ھے ہوئی۔‬

‫ہاں میں آپ جنسے شحص کے شاتھ پہیں رہ شکتی جس کا یہ تھی غلم پہیں وہ زندہ تھی رہے گا نا‬
‫پہیں۔۔زرش نےدردی سے نولتی نلٹ گتی تھی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 200‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫ک‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬


‫پزدان نے زور سے آ یں یند کرکے ھو لتے اینا غصہ تھنڈا کنا تھا۔اس کا دل کر رہا تھا سی کو‬
‫مارنے کا اینا غصہ ئکا لتے کا۔۔جود کو سیتھا لتے وہ خان کے نارے میں سوچنا دونارہ آئی سی نو کی‬
‫طرف پڑھ گنا تھا۔‬

‫زرش خاموسی سے خائی خان پر ئگاہ غلط ڈالے ئعیر خاموسی سے بیتھ کر قرآئی آنات پڑھتے لگی‬
‫ت ھی۔‬

‫تم تھنک ہو ؟ پزدان خان کے ناس آنا تھا۔اس کے کندھے پر ہاتھ رکھتے اس نے نوجھا۔‬

‫ہمم۔۔تم زمل کو سفٹ کرنے کا ای نظام کرو۔۔۔اس کے ہوش آنے ہی ہم اسے سفٹ کر دیں‬
‫گے۔۔یب نک ہوسینل کی شکیورئی ڈنل کر دو ا یتے تھروسے مند لوگوں کو صرف اس طرف آنے‬
‫د ی نا۔۔میں اب کی نار کسی تھی قسم کی کوناہی پرداست پہیں کروں گا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 201‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫مچھے شیر خان کے آنے کے ناتم موجود تمام گارڈز اور لوگ دوسری خگہ کے بنسمیٹ میں سفٹ‬
‫موجود خا ہتے۔۔قاسم کو سینسل روم میں سفٹ کرنا۔۔قاسم کو اس طرف آنے دنکھ کر خان سرد لہجے‬
‫میں نوال۔‬

‫قاسم خان کی ئظریں مخسوس کرکے رک گنا تھا۔‬

‫خان اس کا قصور پہیں۔۔پزدان قاسم کو دنکھنا دھتمی آواز میں نوال زرش کی وجہ سے وہ لوگ آہسیہ‬
‫آواز میں نات کر رہے تھے۔‬

‫سر انک اور جیر ملی ہے۔۔قاسم ڈرنا ڈرنا ان کے قریب گنا تھا۔‬

‫خان نے اسے سرد ئظروں سے گھورا۔پزدان اسے سوالیہ ئظروں سے دنکھ رہا تھا۔‬

‫سر گل کو پہلے تھی کتی نار آکر شیر خان بسدد کا سکار ینا حکا ہے۔۔قاسم کے ینانے پر ئکل نف سے‬
‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫خان نے آ یں یند کی یں۔پزدان نے پربسائی سے خان کی طرف د کھا تھا۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 202‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫انک زور دار مکہ قاسم کے چہرے پر خان کی طرف سے پڑا تھا۔قاسم سندھا زمین پر گرا تھا۔زرش‬
‫ن‬
‫نے آ کھیں تھنال کر خان کو دنکھا تھا۔‬

‫شکیورئی ڈنل کرواؤ پہاں کی۔۔پزدان کو نولنا خان قاسم کو کالر سے نکڑنا کھڑا کرنا ا یتے شاتھ ناہر لے‬
‫گ نا ت ھا ۔‬

‫زرش نے خان کو خانے دنکھ کر اقسوس سے سر ئفی میں ہالنا۔پزدان کی ئظریں جود پر مخسوس کرئی‬
‫وہ ئظریں جھکا گتی تھی۔‬

‫***********‬

‫میری اور پزدان کی عیر موجودگی میں یہ تمھاری ذمہ داری تھی گل اور زمل کی حقاظت کرنا۔۔قاسم کو‬
‫گاڑی میں تھینکتے خان نے غصے سے دھاڑنے ڈرای یونگ سیٹ سیتھالی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 203‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫خان میں۔۔‬

‫جیردار جو انک لفظ تھی نوال زنان کاٹ کر ناہر تھینک دو گا۔۔گاڑی کی سینڈ پڑھانے خان نے‬
‫نےناپر لہجے میں کہا۔‬

‫کہاں مرے ہونے تھے تم جب وہ شحص میری ی یوی اور گل کو مار رہا تھا۔۔سنسان خگہ گاڑی‬
‫رو کتے خان نے قاسم کو گاڑی سے ئکاال تھا‬

‫سر میں۔۔ میری غلطی تھی سر میں۔۔ قاسم کے بسلتم کرنے پر خان نے دونارہ مکہ اس کے‬
‫میہ پر مارا تھا۔۔‬

‫ان کی حقاظت کی ذمہ داری تم پر تھی۔۔اس کے گلے کو دنانے خان دھاڑا۔۔‬

‫اس نار غلطی ہوئی تھی تم سے۔۔ مگر اس سے پہلے گل کو کنسے وہ شحص آکر مارنا رہا۔۔۔اس کے‬
‫میہ یند رکھتے پر خان کو مزند غصہ آرہا تھا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 204‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫خان میں۔۔ وہ۔۔‬

‫دونارہ جوا کھنلتے لگے ہو ؟ اس کو ہجکجانے دنکھ کر خان نے نوجھا۔۔‬

‫قاسم کے سر جھکانے پر خان نے انک نانگ اس کے ی یٹ پر ماری وہ ئکل نف سے دہرا ہونا‬


‫زمین پر گرا تھا۔‬

‫انک میٹ میں میری ئظروں سے دور ہوخاؤ قاسم وریہ خان لے لوں گا تمھاری۔۔خان سرد مہری‬
‫سے نوال قاسم سرمندہ ئظروں سے دنکھنا اتھ کر ا یتے زجمی وجود کو سیتھال نا دوسری خایب پڑھ گنا‬
‫ت ھا ۔‬

‫نویٹ پر زور سے ناؤں مارنے اس نے ای نا غصہ ئکاال تھا۔انک دن میں شاری زندگی الٹ نلٹ گتی‬
‫ت ھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 205‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ا یتے نالوں میں ہاتھ تھیرنے اس نے کسی کو کال مالئی دوسری خایب موجود وجود کی آواز سیتے‬
‫اس کا غصہ نالکل تھنڈا ہو گنا تھا۔‬

‫**************‬

‫زرناسہ نار کنا ہو گنا تم مچھ سے نات ک یوں پہیں کر رہی ؟ جب سے زنان تھائی سے تمھیں مالنا‬
‫ہے تم مچھ سے کیرائی تھر رہی ہو۔۔ماہم نے اس کا راسیہ رو کتے پربسائی سے نوجھا۔‬

‫کچھ پہیں ہوا۔۔وہ ئظریں زمین پر مرکوز کتے نولی‬

‫تم کچھ نو جھنا رہی ہو یناؤ کنا نات ہے ؟ ماہم کے نو لتے پر اس کا ینگ قق ہوا تھا۔‬

‫کچھ پہیں جھنا رہی میں۔۔وہ نیز لہجے میں نولتی ا یتے ہاتھ میں موجود کناب پر گرفت مصیوط کر گتی‬
‫تھی۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 206‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ابسی نات ہے تھر آج ہمارے شاتھ لیچ پر خلو۔۔ماہم مسکرا کر نولی۔۔‬

‫میں کہیں پہیں خاؤں گی۔۔وہ میہ ی نا کر نولی‬

‫میرے اور تھائی شاتھ لیچ پر خلو نا تھر مچھے یناؤ کنا جھنا رہی ہو۔۔ماہم نے اسے نانوں میں الچھانا‬

‫مچھے ناتم سے گھر خانا ہونا۔۔زرناسہ نے مسنلہ ینانا۔۔‬

‫نار السٹ تھری لنکحر ینک کر دیں گے تم قکر مت کرو ناتم سے وابس آخابیں گے۔۔ماہم نے‬
‫خل ئکاال۔۔‬

‫مچھے پہیں خانا ماہم۔۔وہ دھتمی آواز میں نولی۔۔‬

‫اوکے تھر مچھے یناؤ کنا جھنا رہی ہو۔۔۔ماہم کے نوجھتے پر وہ لب کجلتے لگی۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 207‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫میں خلوں گی۔۔زرناسہ کے مان خانے پر ماہم کھل کر مسکرا اتھی۔‬

‫پہلے بین لنکحر لیتے کے ئعد ماہم زرناسہ کو ا یتے شاتھ نوی یورستی سے ناہر لے گتی تھی۔‬

‫پراؤن جنیز اور سفند سرٹ پہتے نالوں کو ییچ ھے کی طرف سیٹ کتے زمان گاڑی میں بیتھا ماہم کا‬
‫ای نظار کر رہا تھا جب اس کے شاتھ آئی زرناسہ پر ئظر پڑنے اس کی آنکھوں میں ناگواریت سمٹ‬
‫آئی۔۔‬

‫شکن رنگ کا سوٹ پہتے شاتھ پراؤن خادر اوڑھے زرناسہ کی ڈربسنگ زمان سے میچ کر رہی تھی۔‬

‫جود پر ئظریں مخسوس کرنے زرناسہ نے ڈر کر ئظریں اتھا کر دنکھا تھا چہاں گاڑی میں بیتھے زمان کی‬
‫ئظریں ا یتے وجود کے آر نار ہونے اس کے قدم نے شاجیہ رک گتے تھے۔‬

‫کنا ہو گنا رک کیو گتی ہو تھائی کو ای نظار کرنا بسند پہیں خلدی خلو۔۔ماہم اس کا ہاتھ نکڑئی ئفری نا‬
‫ت‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫یجتی ہوئی اسے ا یتے شاتھ لے کر گاڑی ناس آئی ھی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 208‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫ہنلو تھائی۔۔زمان کو دنکھتے ماہم مسکرانے ہونے نولی۔۔‬

‫آخاؤ خلیں پہلے ہی کافی دپر سے آئی ہو۔۔زمان کے شخت لہجے میں نو لتے پر ماہم نے لب دنا کر‬
‫سوری کہتے زرناسہ کو تچھلی سیٹ پر دھکنال تھا۔‬

‫جود اس کے شاتھ بیتھتے ماہم نے زمان کو خلتے کا کہا تھا۔۔ینک مرر سے تھی اس کی ئظریں زرناسہ‬
‫کو۔مخسوس ہو رہی تھیں۔۔ایتی خادر کا کویہ ا یتے ہاتھ میں زور سے نکڑے وہ ایتی گ ھیراہٹ کم‬
‫کرنے کی کوشش کرنے لگی تھی۔‬

‫***************‬

‫زمل کی طی نعت کافی خد نک سیتھل گتی تھی مگر ئکل نف کی وجہ سے اسے زنادہ پر نے ہوش رکھا گنا‬
‫تھا۔خان کے کہتے کے مظانق پزدان نے اسے گھر میں سفٹ کروا دنا تھا چہاں وہ سب لوگ رہ‬
‫رہے تھے۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 209‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫ڈاکیرز اور تمام جیزوں کا ای نظام کر دنا گنا تھا۔زرش ہر نل زمل کے شاتھ رہتی تھی۔ پزدان اور‬
‫زرش کی دونارہ نات پہیں ہوئی تھی۔انک سرد دنوار تھی جو ان دونوں کے درمنان خانل ہوخکی‬
‫ت ھی۔‬

‫زمل ک نازو اورانک ناؤں خل گنا تھا مگر پروفت اسے تجانے پر وہ کافی خد نک تچ گتی تھی۔جس‬
‫پر زرش ہللا کا شکر ادا کرئی پہیں تھک رہی تھی۔‬

‫شیر خان کی وجہ سے زمل کو اندروئی تھی کتی جوبیں لگی ہوئی تھیں جس وجہ سے وہ جب تھی‬
‫ہوش میں آئی اسے ئکل نف مخسوس ہوئی تھی۔‬

‫ب‬
‫خان کے کمرے میں آنے پر تھی زرش خاموسی سے زمل کے قریب یتھی رہی تھی۔‬

‫تمھیں پزدان نال رہا ہے۔۔۔خان کے نو لتے پر زرش گہرا شابس لیتی انک ئظر خان پر ڈالتی جپ‬
‫خاپ خلی گتی تھی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 210‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫خان زمل کو دنکھنا اس کے قریب آکر بیتھ گنا تھا۔اس کے سونے چہرے پر ئظر ڈا لتے وہ شاینڈ‬
‫بینل پر پڑی کناب اتھا کر پڑھتے لگا تھا۔‬

‫وہ ہر روز دو گھیتے کم سے کم زمل کے ناس صرور گزارنا تھا۔اس نے دو دنوں میں خان ونال کی‬
‫شکیورئی پر معمور لوگوں کی کھال ادھڑ دی تھی۔‬

‫شکیورئی والے شیر خان سے ڈرنے اسے خاموسی سے خان کی عیر موجودگی ونال میں آنے‬
‫د یتے۔۔یہ نات خان کر ہی خان کا بس یہ خل رہا تھا۔ان سب لوگوں کو و بسے ہی مار کر کسی خگہ‬
‫یند کرکے زندہ خال دے۔۔‬

‫گل کو اتھوں نے انک دن پہلے ہی دفنا دنا تھا۔اس کی موت کا دکھ خان کو تھا۔اس کی ئکل نف اور‬
‫اذ یت کا سوچتے خان نے شیر خان سے ندلہ لیتے کا سوخا تھا۔‬

‫نائی۔۔زمل ہوش میں آئی سرگوسی میں نولی۔۔خان اس کے قریب یہ بیتھا ہونا نو شاند سن یہ نانا۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 211‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫اس نے زمل کی جواہش پر کناب رکھتے نیزی سے گالس میں نائی ڈا لتے اجیناط سے ینڈ پر اس‬
‫کے شاتھ بیتھتے اس کے ہوی یوں سے گالس لگانا تھا۔‬

‫ت‬ ‫ل‬ ‫ت‬ ‫ی‬‫ب‬


‫زمل خان کے سہارے پر ھی نائی تے گی ھی۔نائی تے اس نے اینا سر خان کے کندھے‬
‫ی‬‫ب‬ ‫ی‬‫ب‬
‫سے ئکانا تھا۔‬

‫کہیں درد ہو رہا ؟ اس کے نال چہرے سے ہنانے خان نے پرم لہجے میں نوجھا۔‬

‫نازو میں۔۔اس نے ا یتے نابیں نازو کی طرف اشارہ کنا۔۔‬

‫اور کمر میں۔۔وہ ئکل نف دہ لہجے میں نولی۔‬

‫کچھ کھالو تھر میں منڈسن د ی نا ہوں۔۔خان نے اس کے گرد نازو تھنالنے دوسرے ہاتھ سے‬
‫شاینڈ بینل پر پڑے قون کو اتھانے مالزمہ سے سوپ ینا کر النے کا کہا تھا۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 212‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫آپ کب آنے ؟ زمل نے دھتمی آواز میں نوجھا۔‬

‫کچھ دپر پہلے ہی آنا تھا۔خان کے جواب پر وہ خاموش ہوگتی تھی۔‬

‫گل کی طی نعت کنسی ہے ؟ زمل نے اخانک گل کے نارے میں ناد آنے نوجھا۔خان نے لب‬
‫شجتی سے ی یوست کتے تھے۔۔‬

‫آپ ینا ک یوں پہیں رہے ؟ اس نے ایتی نات پر زور د یتے نوجھا۔خان کی خاموسی اسے کھنک رہی‬
‫ت ھی۔‬

‫گل اب اس دینا میں پہیں رہی۔۔وہ لفظوں کا مناسب چناؤ کرنا گونا ہوا۔زمل نے نےئقیتی سے‬
‫ن‬
‫ایتی آ کھیں کھول کر خان کو دنکھا جو اس سے ئظریں خرا گنا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 213‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ک‬‫ن‬
‫زمل خاموسی سے اسے د تی اس کے قریب سے تی ہویٹ دنا کر ل ف رو تی خاموسی سے‬
‫ک‬ ‫ن‬ ‫ک‬‫ئ‬ ‫ی‬‫ہ‬ ‫ھ‬
‫ل یٹ گتی تھی۔‬

‫خان تھی اس کے قریب سے اتھ کر کھڑا ہو گنا تھا۔‬

‫مالزمہ کے سوپ النے پر اس نے مالزمہ کو اشارہ کنا جس نے زمل کو اتھا کر سوپ نال دنا تھا۔‬

‫دونوں ہی خاموش ت ھے انک دوسرے سے کچھ پہیں نول رہے تھے۔خان نے اسے منڈسن دنکھ‬
‫کر دی تھی۔وہ منڈسن لیتی وابس ل یٹ گتی تھی۔‬

‫اسے انک ئظر دنکھنا خان مالزمہ کو اس کے ناس جھوڑنا خال گنا تھا۔زمل تھی دوای یوں کے زپر اپر‬
‫کچھ ہی دپر میں سو گتی تھی۔‬

‫****************‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 214‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زرناسہ کھانے سے کھنل لنا ہے نو کھالو اب۔۔ماہم زرناسہ کو خاولوں میں جمچ خالنے دنکھ کر جوٹ‬
‫کرئی نولی۔وہ لوگ کھانا کھا رہے تھے۔ماہم زمان کے شاتھ لگانار نابیں کر رہی تھی چنکہ زرناسہ نار نار‬
‫ب‬
‫اس کی ئظریں مخسوس کرئی ایتی نل یٹ پر ئظریں جمانے یتھی تھی۔‬

‫ماہم کے نو لتے پر وہ جھونے جھونے نوالے لے کر کھانا کھانے لگی تھی۔‬

‫تھائی آپ اور زرناسہ کنل لگ رہے ہیں دونوں کی ڈربسنگ انک جنسی ہے۔۔ماہم چہکتے ہونے‬
‫نولی۔۔‬

‫زرناسہ کے خلق میں خاول تھنس گتے تھے۔کھابستے ہونے اس نے نائی کا گالس اتھانے ل یوں‬
‫سے لگانا تھا۔‬

‫زمان ماہم کی نات پر غصے سے اسے گھور رہا تھا۔جو اس کے غصے سے نے جیر زرناسہ کو دنکھ رہی‬
‫ت ھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 215‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ماہم مچھے صروری کام سے خانا ہے خلو۔۔کچھ دپر ئعد زمان سیجندگی سے نوال۔۔‬

‫ب‬
‫ماہم زرناسہ کو اشارہ کرئی اتھ گتی تھی۔وہ نو پہلے ہی خانے کو ی نار یتھی تھی ج ھٹ سے اتھ کر ماہم‬
‫کے ییچھے ناہر ئکل گتی تھی۔‬

‫ب‬
‫میرا مونانل وہ بینل پر پڑا رہ گنا ہے میں انک میٹ میں آئی تھائی۔ماہم گاڑی میں یتھتی اینا‬
‫مونانل یہ ملتے پر قورا اپر کر ربسیوریٹ میں پڑھ گتی تھی۔‬

‫معصوم بیتے کی انکینگ اجھی کرئی ہو۔۔زمان شگریٹ کا ینکٹ ئکالنا اس کے وجود پر ئظریں گاڑھے‬
‫نوال۔‬

‫زرناسہ گ ھیرا ہتے ہونے ایتی خادر کا نلو ائگل یوں میں گھمانے لگی تھی۔‬

‫یہ ادابیں میرے شا متے مت دکھاؤ الچھن ہوئی ہے مچھے۔۔وہ اس کے نال خادر کے اندر کرنے پر‬
‫غصے سے نوال۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 216‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫زرناسہ کو اس شحص سے جوف آنے لگا تھا۔زمان مزند کچھ نولنا ماہم کے آنے پر خاموش ہو گنا‬
‫تھا۔زرناسہ نے شکون کا شابس لنا تھا۔‬

‫**************‬

‫اب مچھ سے کتھی نات پہیں کرو گی ؟ زرش کچن میں کھڑی نائی ئی رہی تھی جب اس کے ییچھے‬
‫کھڑے ہونے پزدان نے سرگوسی میں نوجھا۔‬

‫اس کی شابسیں زرش ایتی گردن پر مخسوس کرئی گالس کو مصیوظی سے تھام گتی تھی۔‬

‫آپ نے تھی نات پہیں کی ؟ وہ شکوہ کن انداز میں نولی غصہ تھنڈا ہونے کے ئعد اسے پزدان‬
‫سے کی گتی ندتمیزی پر تچھناوا ہوا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 217‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫تم موقع ہی پہیں دے رہی۔۔دو دن سے روم میں تھی پہیں آئی۔۔زرش کی کمر پر آہسیہ سے‬
‫ائگلی خالنے اس نے تھی سکایت کی۔‬

‫اس کی خرکت کرئی ائگل یوں کا لمس زرش کی رپڑھ کی ہڈی میں سنسناہٹ یندا کرنے لگا تھا۔‬

‫تجو کو میری صرورت ہوئی ہے۔۔اس نے جوانا کہا۔‬

‫میں کل سے انک ہفتے کے لتے بساور خا رہا ہوں۔۔پزدان نے اسے اطالع دی۔‬

‫ی‬‫ھ‬ ‫ت ت‬
‫ک یوں ؟ اس کی طرف مڑنے زرش نے ھیویں یچ کر نوجھا۔‬

‫مچھے وہاں انک کام ہے۔۔اس کی آنکھوں میں دنکھتے پزدان نے پرم لہجے میں کہا۔۔‬

‫میں اکنلی کنسے رہوں گی ؟ زرش نے میہ تھوال کر اسے دنکھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 218‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫جنسے دو دن سے رہ رہی ہو۔۔آج آخانا کمرے میں خان زمل کے ناس رکے گا۔۔اور تم میرے‬
‫خانے کے ئعد خان سے ایتی ندتمیزی کے لتے معافی مانگ لینا۔۔پزدان کا لہجہ آخر میں یتھرنال ہو‬
‫گ نا ت ھا ۔‬

‫زرش نے دھیرے سے سر ہال دنا تھا۔پزدان نے اس کے جواب پر جھکتے اس کا سر غفندت‬


‫سے جوما تھا۔‬

‫•••••••••••••••••••••••••••••••••••‬

‫پزدان کے منانے پر خان آج رات زمل کے ناس ر کتے کو راضی ہوگنا تھا۔کمرے میں موجود‬
‫صوفے پر وہ آرام سے بیتھ کر اینا ل یپ ناپ کھول حکا تھا۔‬

‫ا یتے ناس موجود ہارڈ ڈرای یو کو ل یپ ناپ سے کینکٹ کرکے خان نے دی سینک آرگناپزبشن کی‬
‫شاری ائقارمنشن دنکھنا سروع کی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 219‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫شیر خان کی معلومات ئکا لتے اس نے ئفصنل سے قانل پڑھنا سروع کی تھی۔اس قانل میں شیر‬
‫خان نے جن لوگوں کا فنل کنا ان سب کی ڈینل موجود تھی۔خان پرسوچ ئگاہوں سے ل یپ ناپ‬
‫کو دنکھنا طیزیہ مسکرانا تھا۔‬

‫تمھارے پرنادی کے دن سروع ہونے والے ہیں شیر خان۔ییچ ھے کی طرف صوفے پر سر ئکانے وہ‬
‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫آ یں موند گنا تھا۔‬

‫زرش۔۔میری کمر پر دوائی لگا دو ئکل نف ہو رہی ہے۔۔زمل جو دوسری طرف رخ موڑے لیتی خان‬
‫کو زرش سمچھ رہی تھی دھتمی آواز میں نولی۔‬

‫خان نے کچھ نولنا خاہا تھر جود کو روکنا وہ آرام سے ینڈ کی خایب پڑھا تھا شاینڈ بینل پر پڑا دوای یوں کا‬
‫شاپر اتھانے اس نے کمر پر لگانے والی آ یتمی یٹ ئکالی تھی۔‬

‫زمل کی سرٹ کی طرف پڑھنا ہاتھ اس کا نار نار ییچھے ہٹ رہا تھا۔آخر کار ہجکجانے ہونے اس نے‬
‫زمل کی سرٹ کمر سے اوپر کی طرف کھسکائی تھی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 220‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫ت‬
‫کمر پر ینلٹ کے پرنل اور سرخ بسان دنکھتے خان نے لب یجتے آہسیہ سے ا تی سرد ا لی اس‬
‫گ‬‫ئ‬ ‫ی‬ ‫ی‬‫ھ‬

‫کے انک بسایہ پر تھری۔‬

‫زمل نے شاجیہ شسک اتھی تھی۔خان نے شجتی سے ہویٹ آبس میں ی یوست کرنے اس کی کمر‬
‫پر اجیناط سے آ یتمیٹ لگانا سروع کی تھی۔‬

‫زرش تھوڑی پرمی سے لگاؤ۔۔ہویٹ دنا کر ایتی شسکی رو کتے زمل نے کابیتی آواز میں کہا۔خان‬
‫نے پرمی سے آ یتمیٹ اس کے شارے زجموں پر لگا دی تھی۔‬

‫آج تم پہت جپ جپ ہو ززش جیریت ہے ؟ زمل نے مسکانے لہجے میں ا یتے زجموں میں‬
‫اتھتی ئکل نف سے دھنان ہنانا خاہا تھا۔‬

‫کوئی جواب یہ ناکر زمل ہلکا شا ییچھے مڑی تھی۔خان کو کھڑا دنکھ کر سرمندگی سے زمل کا چہرہ سرخ‬
‫پڑا تھا۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 221‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫آ۔۔آپ پہاں کنا کر رہے ہیں ؟ اس نے لب کا یتے ہونے نوجھا۔‬


‫زرش پزدان کے شاتھ ہے اس لتے اس کی خگہ آج میں پہاں رک رہا ہوں۔۔خان سناٹ ئظروں‬
‫سے زمل کو دنکھنا وابس ایتی خگہ پر بیتھ گنا تھا۔‬

‫مچھے آپ کی صرورت پہیں خابیں پہاں سے۔۔زمل نےرچی سے نولی۔‬

‫مچھے پہاں ر کتے کے لتے تمھاری اخازت کی صرورت پہیں۔۔اس لتے خاموش رہو نا تھر سو‬
‫خاؤ۔۔ل یپ ناپ پر عنیر ملک کی قانل کھو لتے خان نے سرد مہری سے کہا۔زمل میہ ی نائی دوسری‬
‫طرف رخ موڑ کر ل یٹ گتی تھی۔‬

‫عنیر ملک سے خان کی سروع سے ہی پہیں بیتی تھی۔وہ اس کے انڈر کام پہیں کرنا خاہنا‬
‫تھا۔مگر مج یوری کے ناعث وہ خان سے کتھی کتھار رائطہ کرنا تھا وہ تھی صرف کام کے شلسلے‬
‫میں۔۔تچھلے ناتچ شالوں سے زنادہ پر وہ انلی میں ہی رہ رہا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 222‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زمل کو کچھ دپر ئعد ہی یناس لگ گتی تھی۔وہ خان کو نوالنا پہیں خاہتی تھی مگر سو ک ھے خلق میں‬
‫اسے کا یتے چتھتے ہونے مخسوس ہو رہے تھے۔‬

‫خان۔۔خان نے ا یتے نام کی ئکار پر ل یپ ناپ سے ئظریں ہنا کر اس کے وجود پر مرکوز کر لیں‬
‫تھیں۔‬

‫ہمم۔۔۔۔‬

‫مچھے نائی بینا ہے۔۔وہ نے بس لہجے میں نولی۔۔خان خاموسی سے اتھ کر اس کے ناس گنا‬
‫تھا۔گالس میں نائی ڈا لتے اس نے زمل کو سہارا دے کر اتھانے گالس اس کے ل یوں سے لگانا‬
‫ت ھا ۔‬

‫شکریہ۔۔نائی بیتے کے ئعد وہ دھتمے لہجے میں نولی۔خان نے پرم گرم ئگاہوں سے اسے دنکھتے‬
‫اخانک اس کے چہرے پر جھکتے ہلکا شا اس کا ماتھا جوما تھا۔زمل اس کی خرکت پر جیران رہ گتی‬
‫تھی۔جیران نو خان تھی ایتی اس خرکت پر ہوگنا تھا۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 223‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫ل‬ ‫ہ‬ ‫ک‬‫م ت ن‬


‫اسے وابس لنانے خان نیزی سے ایتی خگہ وابس آکر بیتھ گنا تھا۔ز ل ھی آ یں ھ نکائی کی‬
‫ج‬ ‫ھ‬
‫ن‬
‫سی مسکان کے شاتھ آ کھیں یند کر گتی تھی۔‬

‫*****************‬

‫کمرے میں داخل ہونے نازہ تھولوں کی جوسیو نے زرش کا اسنفنال کنا تھا۔زرش میہ کھولے شجے‬
‫ہونے کمرے کو دنکھتے لگی تھی۔سرخ گالنوں سے دروازے سے ینڈ نک کا راسیہ ی نانا گنا‬
‫تھا۔جھوئی جھوئی گولڈن البنس کمرے کے م نظر کو جواب ناک ینا رہے تھے۔کنگ شاپز ینڈ پر‬
‫تچھی سرخ خادر ایتہائی جوئصورت لگ رہی تھی۔‬

‫ل‬ ‫ل‬ ‫مچ‬‫س‬


‫ت‬ ‫ت‬
‫پزدان کے ارادے ھتی اس کی ہتھلناں ھ نگتے گی ھیں۔وہ گ ھیرانے ہونے وابس مڑنے گی‬
‫تھی جب دروازے میں کھڑے پزدان نے اس کے ارادے خان کر دروازہ یند کنا تھا۔وہ دروازہ‬
‫سے ینک لگانے سیتے پر نازو ناندھے کھڑا ہو گنا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 224‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زرش نے سوالیہ ئگاہوں سے اس کی طرف دنکھا تھا۔واسروم میں تمھارے لتے ڈربس موجود ہے‬
‫خاؤ جییج کرکے آؤ۔۔چہرے پر سیجندگی شجانے پزدان زرش پر ئظریں ئکانے کھڑا تھا جو ایتی تم‬
‫ہتھنلناں نار نار ایتی سرٹ سے صاف کر رہی تھی۔‬

‫یہ سب کنا ہے پزدان ؟ وہ ا یتے جسک ہونے ہویٹ پر کرنے لگی۔پزدان کی ئظر اس کے گالئی‬
‫ہوی یوں پر آتھہری تھی۔چتھیں اب دای یوں کے ییجے لتے زرش کا یتے میں مصروف تھی۔‬

‫ہماری گولڈن نایٹ کی ینارناں۔وہ نے سرمی سے مسکرانے ہونے نوال زرش کا دل رک شا گنا تھا۔‬

‫خلدی جییج کرکے آو۔۔نیزی سے زرش کے قریب آنے پزدان نے اسے واسروم کی طرف‬
‫دھکنال۔۔وہ گم صم سی واسروم میں خلی گتی تھی۔‬

‫قربش ہوکر ڈربس جییج کرنے اس نے کاؤنیر کے قریب پڑے منک اپ کو جیرت سے دنکھا۔تھر‬
‫سرخ لپ اسنک اتھانے ا یتے ہوی یوں پر لگائی تھی۔کاخل اتھا کر ایتی آنکھوں میں لگانے اس‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 225‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫م‬ ‫ج‬ ‫ک‬‫ن‬
‫نے اینا چہرہ عور سے آ بیتے میں دنکھا۔وہ جود کو د تی ہلکا شا م کرائی ھیراہٹ سے ما ھے پر ع‬
‫ت‬ ‫گ‬ ‫س‬ ‫ھ‬
‫ہونا بسییہ اس نے قورا صاف کنا تھا۔‬

‫زرش خلدی آخاؤ۔۔۔پزدان کی نات سیتی وہ گہرا شابس لیتی دروازے کی خایب پڑھ گتی‬
‫تھی۔آہسیہ سے دروازہ کھو لتے وہ ناہر ئکلی تھی چہاں ینڈ پر نکتے سے ینک لگانے کچھ بیتھتے اور کچھ‬
‫لییتے کے انداز میں پزدان اس کا می نظر تھا۔‬

‫ہانے ہللا چی !ایتی نیز دھڑکن مخسوس کرنے اس نے ایتی نلکیں جھکا لی تھی۔پزدان کی ئظروں کو‬
‫وہ تجوئی مخسوس کر رہی تھی۔۔‬

‫سرخ ناؤں نک قراک پہتے جس کے نازو اور گلے پر گولڈن موی یوں کا ئقنس شا کام ہوا تھا۔چنکہ‬
‫قراک کے ییجے تھی بین خار مجنلف ڈپزاین کے نارڈز موی یوں اور ییحز سے یتے ہونے تھے۔شاتھ‬
‫نال کھلے جھوڑے رنڈ لپ اسنک اور کاخل کے شاتھ وہ پزدان کو شاکت کر گئ تھی۔یہ پہلی نار‬
‫تھا جو اس نے زرش کو اینا ینار ہوا دنکھا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 226‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫پزدان ینڈ سے اتھا تھا۔سفند کرنے کے شلیوز موڑے وہ رف سے جو لتے میں تھا۔‬

‫میری جواہش تھی تمھیں سرخ جوڑے میں دنک ھتے کی۔۔پزدان نے اس کے قریب آنے جھک کر‬
‫زرش کی ئظروں میں دنکھ کر کہا۔‬

‫ن‬ ‫ن‬
‫زرش کی نلکیں لرزیں۔اس نے آ یں اتھا کر پزدان کو د ھتے کی خرت یں کی۔۔پزدان نے‬
‫ہ‬ ‫پ‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫ا یتے ہاتھ سے اس کا گال سہالنا تھا۔زرش کی رنگت میں گھلتی سرچناں اسے مدہوش کر رہی‬
‫تھیں۔‬

‫تھوڑی سے نکڑ کر پزدان نے زرش کا چہرہ اوپر کرنے اس کے ہوی یوں کو شدت سے ایتی گرفت‬
‫میں لنا تھا۔اس کی شابسوں کو ایتی شابسوں میں الچھانے وہ زرش کی شابسیں مفند کر گنا تھا۔‬

‫ت‬
‫زرش نے قراک کو متھ یوں میں زور سے ھییچ ل نا تھا۔اس کو ل یوں کو آزاد کرنے پزدان نے اس‬
‫کے تھنگے ہوی یوں کو انگھو تھے سے سہالنا۔۔سرم و چنا سے سمیتی زرش ایتی ئظریں جھکانے ک ھڑی‬
‫پزدان کو مزند ایتی خایب م یوجہ کر رہی تھی۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 227‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫اس کو کمر سے تھا متے پزدان نے اس کا رخ موڑنے اس کی کمر ا یتے سیتے سے لگانے اس کی‬
‫تھوڑی پر اینا چہرہ ئکانا۔۔‬

‫میں کہوں نو بس وہ ُسنا کرے‬

‫میری قرصییں میرے مسعلے‬

‫سب ہی ا یتے __نام کنا کرے‬

‫کوئی نات ہو کسی شام کی‬

‫ُ‬
‫جو سنانے بیتھوں اسے کتھی‬

‫ُ ُ‬
‫وہ ستے نو سن کے ہنسا کرے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 228‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫ن‬ ‫م ک خ ُ‬
‫جو یں ہوں لو اس گر‬

‫چہاں خگیوؤں کا ہجوم ہو‬

‫وہ نلٹ کے د نکھے میری طرف‬

‫اور مچھکو ناگل کہا کرے‬

‫بس میرے شاتھ خال کرے‬

‫‪I am blessed to have you in my life love‬‬

‫زرش کے کان پر ہویٹ ر ک ھے پزدان نے پہکے لہجے میں القاظ امرت کی طرح اس کے اندر انارے‬
‫تھے۔زرش کا رواں رواں سماعت ینا پزدان کو سن رہا تھا۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 229‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫زرش کی گردن سے نال ہنانے پزدان نے اینا لمس اس کی گردن پر جھوڑا تھا۔اس نے زرش کا‬
‫ہاتھ ا یتے گرد یندھے پزدان کے ہاتھ پر گنا تھا۔‬

‫پزدان۔۔مچھے بیند آرہی ہے۔۔وہ جسک خلق پر کرنے کی کوشش کرئی متم نائی۔زرش کی گردن پر‬
‫رقص کرنے اس کے ہویٹ تھمے وہ مسکرانا۔اس کی گردن کو جومتے اس نے نیزی سے گھومانے‬
‫زرش کو ایتی خایب موڑا۔۔‬

‫زرش کے کنکنانے ہوی یوں ‪ ،‬لرزئی نلکوں اور سرچی گھلے گالوں کو دنکھتے پزدان کی مسکراہٹ گہری‬
‫ہوئی۔۔‬

‫زرش کو نازو سے نکڑ کر اخانک اس نے گول گول گھمانا۔زرش نے جیرت سے ایتی نلکوں کی ج ھالر‬
‫اتھا کر پزدان کو دنکھا جو اسی نل کا ای نظار کر رہا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 230‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زرش کے نازو ایتی گردن میں ڈا لتے اس نے انک نار تھر اس کے سرخ پرم و مالتم ہوی یوں کو‬
‫ایتی ہوی یوں سے الچھانا تھا۔زرش کی گرفت پزدان کی گردن پر شخت ہوئی تھی۔‬

‫تمھاری یہ ادابیں میری خان لے لیں گی۔۔اس کے ہوی یوں کو آزاد کرنے اس کے گال پر ا یتے‬
‫لب جمانے پزدان سرگوسی میں نوال۔اس کا نازک سرانا پزدان کے ہوش و جواس گم کر رہا تھا۔‬

‫ت‬ ‫ی‬‫ن ل کھ‬


‫ائگلی سے اس نے زرش کے ما تھے سے گردن ک کیر چی ھی۔زرش نے ت ال لب تی سے‬
‫ج‬‫ش‬ ‫ج‬ ‫ی‬
‫ہوی یوں میں دنانا تھا۔اس کی قریت سے زرش کا شابس جسک ہو رہا تھا۔‬

‫پزدان نے اسے جھک کر ناہوں میں اتھانا تھا۔آنے والے لمجات کا سوچتی زرش اس کے سیتے‬
‫میں جھنا گتی تھی۔دونوں نے ناقاغدہ ایتی زندگی کا آغاز کنا تھا۔مجیت کے تھولوں کی مہک ہر سو‬
‫تھنلتے لگی تھی۔‬

‫****************‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 231‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زرناسہ ماہم کے یہ آنے پر آج اکنلی ہی نوی یورستی میں شارے لنکحرز لے رہی تھی۔ماہم کے شاتھ‬
‫اسے وفت گزرنے کا ینا ہی یہ خلنا تھا۔جونکہ وہ ہر وفت نولتی رہتی تھی۔‬
‫زرناسہ آج خلدی گھر خانا خاہتی تھی۔یتھی اس نے خلدی ڈرای یور کو لیتے آنے کے لتے نول دنا‬
‫ت ھا ۔‬

‫آج نارش کا موسم تھا۔ہلکی تھلکی نوندا ناندی سروع ہوخکی تھی۔زرناسہ نے آسمان کی خایب‬
‫شاکت ئظروں سے دنکھا تھا۔نارش و طوقان اسے نالکل پہیں بسند تھے۔‬

‫ڈرای یور کے آنے پر وہ خلدی سے گاڑی میں بیتھ گتی تھی۔‬

‫آپ کہاں لے کر خا رہے ہیں ؟ زرناسہ نے مجنلف را ستے پر گاڑی خانے دنکھ کر پربسائی سے‬
‫نوجھا‬

‫ئی ئی چی۔۔منڈم نے کچھ شامان منگوانا ہے۔۔ڈرای یور کے ینانے پر اس نے سر ہالنا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 232‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫سیٹ سے سر ئکانے اس کی ئظریں سڑک پر ہی تھیں۔۔شیر مارک یٹ کے قریب گاڑی نارک‬
‫کرنے ڈرای یور اندر خال گنا تھا۔‬

‫ب‬
‫زرناسہ گاڑی میں ہی یتھی تھی۔ونڈوں کا سنشہ ییجے کتے وہ اب تھی ناہر دنکھ رہی تھی۔جب‬
‫پراپر والے خگہ پر انک اور کار نارک ہوئی تھی۔‬

‫ہوی یوں میں شگریٹ دنا کر گاڑی سے ناہر ئکلتے زمان کی ئظر اخانک ہی زرناسہ پر پڑی تھی جو‬
‫ن‬
‫آ کھیں تھنالنے اسے گھور رہی تھی۔‬

‫ی یوی نل یو سرٹ اور جنیز پہتے نالوں کو ئقاست سے سیٹ کتے ہوی یوں میں شگریٹ دنانے زرناسہ‬
‫کو وہ ولن لگ رہا تھا۔۔‬

‫ن‬
‫زمان نے آ کھیں جھوئی کرکے گھورا زرناسہ نے کا بیتے ہاتھوں سے ونڈو کا سنشہ اوپر خڑھانا سروع‬
‫کنا تھا۔مگر اس سے پہلے ہی اس کے قریب آنے زمان ونڈوں پر نازو ر ک ھے اندر زرناسہ کی طرف‬
‫جھکا۔۔ا یتے ہوی یوں سے شگریٹ ئکا لتے اس نے شارا دھواں زرناسہ کے میہ پر جھوڑا تھا۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 233‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫گالئی شلوار قم نض کے شاتھ سفند خادر اوڑھے وہ معصوم خڑنا لگ رہی تھی۔جس کا زمان کو دنکھ‬
‫کر شابس انک گنا ہو۔۔‬

‫زرناسہ نے کھابستے ہونے ییچھے ہیتے کی کوشش کرئی خاہی۔زمان نے اس کا میہ دنوچ کر اسے ایتی‬
‫خایب کھییجا تھا۔‬

‫چہاں میں خانا ہوں وہاں تمھارا موجود ہونا صروری ہونا ہے؟ ا یتے ہاتھ کی گرفت زرناسہ کے میہ پر‬
‫مصیوط کرنے اس نے سرد لہجے میں نوجھا۔زرناسہ کی ئظروں میں موجود جوف اسے انک عج یب شا‬
‫سرور تخش رہا تھا۔‬

‫زرناسہ کا دل بسلناں نوڑ کر ناہر آنے کو کر رہا تھا۔جوف سے اس کی رپڑھ کی ہڈی میں سنسناہٹ‬
‫ہونے لگی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 234‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫جواب دو مچھے۔۔اس کا چہرہ ا یتے پراپر کرنے زمان تھنڈے تھار لہجے میں نولنا زرناسہ کو کا بیتے پر‬
‫مج یور کر گنا تھا۔‬
‫س‬
‫آئی اتم سوری۔۔وہ آنکھوں میں جمع ہونے آبسوؤں کو گال پر پہتے سے روکتی ہمی آواز میں‬
‫نولی۔۔ا یتے ہاتھ میں نکڑی شگریٹ سے انک اور کش لیتے زمان نے دونارہ اس کے میہ پر‬
‫دھواں جھوڑا تھا۔‬

‫زرناسہ کو کھابستے ہونے کچھ نارنک نادیں ا یتے شا متے روتما ہوئی ئظر آئی تھیں۔۔‬

‫جینا ہوشکے میری پہن سے دور رہو۔۔اور چہاں مچھے دنکھو اینا راسیہ ندل ل نا کرو۔۔دونارہ تمھیں میں‬
‫نے ماہم کے شاتھ دنکھا تمھارا جو جسر کروں گا وہ تم کتھی پہیں تھولو گی۔۔اس کا چہرہ جھنکے سے‬
‫جھوڑنے زمان شگریٹ زمین پر تھینکنا ایتی جنیز کی ناکینس میں ہاتھ ڈالے شیر مارک یٹ کی طرف‬
‫پڑھ گنا تھا۔‬

‫اس کے خانے ہی زرناسہ نے نیزی سے سنشہ اوپر کنا تھا۔گہرے گہرے شابس لیتی وہ ا یتے‬
‫کانوں میں گوتجتی دھڑک یوں کو اعندال پر ال رہی تھی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 235‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫********************‬

‫خان کے خکم کے مظانق پزدان صیح صیح ہی زرش کے اتھتے سے پہلے ئکل گنا تھا۔اس نے اینا‬
‫شامان تھی ینک کرنا تھا جو ان کے ونیر ہاؤس میں تھا۔اس نے شاری رات زرش کو سونے پہیں‬
‫دنا تھا۔اس لتے اب وہ اسے اتھانا پہیں خاہنا تھا۔۔زرش کا ماتھا جومتے وہ انک منسج بنیر پر اس‬
‫کے لتے لکھ کر خال گنا تھا۔‬

‫م‬
‫ایتی کچھ گیز اور کیڑے رکھنا وہ ا یتے جیزیں کمل کرنا گاڑی میں بیتھا تھا۔انک گن ڈبش نورڈ میں‬
‫رکھتے اس نے گاڑی سنارٹ کی تھی۔‬

‫وہ کچھ ہی گھی یوں میں بساور میں داخل ہوحکا تھا۔وہ بساور میں موجود ایتی رہابش گاہ کی طرف خارہا‬
‫تھا جب شیر خان کے آدم یوں نے اس کا راسیہ روکا۔ایتی گن ئکا لتے اس نے ان لوگوں کی طرف‬
‫دنکھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 236‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫انک آدمی ہاتھ اوپر اتھانا اس کے قریب آنا تھا۔‬

‫شیر خان آپ سے ملنا خا ہتے ہیں۔۔اس نے شیر خان کا ی نعام دنا۔‬

‫ک یوں ؟ پزدان نے اس کو دنکھتے نوجھا۔‬

‫مچھے غلم پہیں۔۔آدمی کے ینانے پر پزدان نے ان کے شاتھ خلتے کا سوخا۔‬

‫وہ لوگ پزدان کے شاتھ شیر خان کے گھر پہیجے تھا چہاں وہ پزدان کا ہی ای نظار کر رہا تھا۔‬

‫آؤ پزدان تمھارا ہی ای نظار ہو رہا تھا۔پزدان کا کندھا تھیتھنانے شیر خان نے اسے ا یتے روپرو یتھانا‬
‫تھا۔پزدان سوالیہ ئظروں سے اس کی خایب دنکھ رہا تھا۔شیر خان اسے مارنا پہیں خاہنا تھا یہ نو‬
‫پزدان خان حکا تھا۔‬

‫تمھیں مچھ سے کنا کام ہے ؟ شیر خان اس کی نےصیری پر مسکرانا۔‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 237‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫تم خا یتے ہو خان میں اب وہ دم پہیں رہا جو پہلے تھا۔۔میں اسے اس کے عہدے سے ہنانا‬
‫خاہنا ہوں اور یہ اینا آشان پہیں مچھے تمھاری صرورت ہے اس میں۔۔شیر خان کی ئظریں پزدان‬
‫پر ہی تھیں۔‬

‫اس سے مچھے کنا قاندہ ملے گا۔۔پزدان نے انیرو احکانے نوجھا۔‬

‫ہاہاہاہا۔۔تمھیں خان کی خگہ اس کا رییہ اور یہ شاری ناورز ملیں گی جو خان کی ہیں۔۔کب نک تم‬
‫اس کے ییجے نوکروں کی طرف کام کرنے رہو گے کچھ اینا تھی سوجو۔۔۔صرورت پڑنے پر خان‬
‫تمھیں مارنے سے گرپز پہیں کرے گا اس سے اجھا ہے تم پہلے ہی اسے چتم کردو اس سب میں‬
‫میں تمھارا تھرنور شاتھ دوں گا۔۔۔شیر خان کی نانوں پر وہ سوچ میں پڑ گنا تھا۔یہ شچ تھا اب وہ‬
‫مزند خان کے ییجے رہ کر کام پہیں کرنا خاہنا تھا۔‬

‫مچھے سودا م نظور ہے۔۔پزدان نے رصامندی دی تھی۔شیر خان نے جوش ہونے اسے گلے سے لگا‬
‫کر اس کا کندھا تھیتھنانا تھا۔پزدان نے تھی مسکرا کر شیر خان کو دنکھا تھا۔شیر خان نے ایتی خال‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 238‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫خل دی تھی۔جس کا اہم مہرہ پزدان بیتے واال تھا۔اب خان اس سے کنسے تجے گا یہ آنے واال کل‬
‫ہی خاینا تھا۔۔‬

‫•••••••••••••••••••••••••••••••‬

‫زرناسہ آج نوی یورستی پہیں خانا تجے۔۔مہناز ینگم نے کمرے میں داخل ہونے ینڈ پر شکڑ کر لیتی‬
‫زرناسہ کو پربسائی سے دنکھا۔‬

‫مورے۔۔میرے سر میں درد ہو رہا ہے۔۔زرناسہ کی کمزور سی آواز مہناز ینگم کے کانوں میں‬
‫پڑی۔۔‬

‫تمھیں پہت نیز تجار ہے۔۔مہناز ینگم نے اس کا سرخ چہرہ دنکھ کر ماتھا جھوا۔‬

‫میں تمھارے لتے منڈسن اور کچھ کھانے کو الئی ہوں۔۔تم آرام کرو۔۔مہناز ی نگم اس کو کمفڑپر سے‬
‫ا جھے سے ڈھکتی کمرے سے خلی گتی تھیں۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 239‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫مہناز ینگم کے دوائی د یتے کے ئعد تھی اسے اقاقہ یہ ہوا تھا۔وہ دو دن سے نوپہی نڈھال سی بسیر‬
‫پر پڑی تھی اب نو مہناز ینگم کو تھی پربسائی ہونے لگی تھی۔‬

‫ماہم کی اسے لگانار کالز آرہی تھیں چتھیں وہ اگ یور کر رہی تھی۔زمان کے دھمکانے کے ئعد ابسا ڈر‬
‫اس کے دل میں بیتھا کہ وہ ماہم کی کال تھی پہیں اتھا نا رہی تھی۔‬

‫مہناز ینگم آج اسے زپردستی اتھا کر ہوسینل لے کر آئی تھیں۔وبینگ اپرنا میں ای نظار کرئی وہ مہناز‬
‫ب‬
‫ینگم کے کندھے سے سر ئکانے یتھی نڈھال لگ رہی تھی۔چہرہ تجار کی شدت دے سرخ دک ھائی‬
‫دے رہا تھا۔‬

‫ن‬
‫زرناسہ؟ ماہم کی آواز سیتے زرناسہ نے نے شاجیہ ایتی آ کھیں زور سے یند کی تھیں۔کنا کوئی ابسی‬
‫خگہ ہوشکتی ہے چہاں وہ ان پہن تھائی سے یہ مل شکے ؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 240‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫تم ا یتے دنوں سے نوی یورستی پہیں آرہی ؟ جیریت ہے ؟ میری کال تھی ابینڈ پہیں کر رہی۔۔ماہم‬
‫نے دھرا دھر اس پر سواالت کی نوجھاڑ کی۔وہ نوکھال گتی تھی۔‬

‫زرناسہ یہ تمھاری دوست ہے ؟ ماہم کے جپ ہونے پر مہناز ینگم نے زرناسہ سے نوجھا۔‬

‫چی مورے یہ میری دوست ہے۔۔زرناسہ نے لب دنانے جواب دنا۔‬

‫اوہ سوری آ یتی اشالم غلنکم میں زرناسہ کی نوی یورستی فنلو نلس دوست ہوں۔۔ماہم نے مہناز ینگم‬
‫سے ہاتھ مالنا۔‬

‫مچھے تجار تھا ماہم اس وجہ سے میں نوی یورستی پہیں آرہی۔۔زرناسہ نے اسے خلدی جود سے دور‬
‫ت‬
‫ھیجتے کے لتے اس نے ماہم کی مہناز ینگم سے نات کو مزند پڑھتے سے روکا۔‬

‫اوہہ اب کنسی ہو ؟۔۔ماہم نے زرناسہ کا سرخ چہرہ دنکھ کر نوجھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 241‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫اتھی چنک اپ کروانے آئی ہوں دو دنوں نک میں نوی یورستی آخاؤں گی۔۔زرناسہ نے نیزی سے‬
‫جواب دنا۔وہ خلد سے خلد ماہم کو وہاں سے تھیجنا خاہتی تھی۔‬

‫ن‬
‫ماہم پہاں کس کے ناس کھڑی ہو ؟ زمان کی آواز سیتی زرناسہ نے شجتی سے آ کھیں میچ کر مہناز‬
‫ینگم کے کندھے میں میہ دنا تھا۔‬

‫زرناسہ سے مل رہی تھی تھائی۔ماہم کے ینانے پر زمان کے ناپرات ندلے۔‬

‫یہ زرناسہ کی مما ہے تھائی۔۔ماہم کے نو لتے پر زمان نے مہناز ینگم سے شالم کنا تھا۔‬

‫ب‬
‫تم نے مل لنا ہے نو خلیں۔۔زمان میہ جھنانے یتھی زرناسہ کو انک ئظر دنکھ کر ماہم سے‬
‫نوال۔ماہم سر ہالئی الوداعی کلمات نولتی زمان کے شاتھ خلی گتی تھی۔ان کے خانے کے ئعد‬
‫زرناسہ نے شکون کا شابس لنا تھا۔‬

‫اینا چنک اپ کروائی وہ منڈسن لیتی مہناز ینگم کے شاتھ وابس آگتی تھیں۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 242‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫**********‬

‫زرش پزدان کے ملے ئعیر بساور خلے خانے پر شخت ناراض تھی۔اس کا حط مال تھا جس میں اس‬
‫نے معذرت کی تھی۔شاتھ ہی اس کے انک ناکس تھا جس میں ایتہائی جوئصورت پربسلٹ تھا۔‬

‫شاری ناراصگی انک طرف ر ک ھے اس نے وہ پربسلٹ ایتی کالئی میں پہن لنا تھا۔پزدان کا دو بین‬
‫نار قون آحکا تھا مگر وہ اتھا ہی پہیں رہی تھی۔‬

‫زمل کے لتے ناسیہ ینائی وہ روم میں لے کر گتی تھی۔چہاں مالزمہ زمل کے نال ینا رہی‬
‫تھی۔کافی دنوں کے پرغکس آج وہ کھلی ہوئی لگ رہی تھی۔‬

‫اشالم غلنکم تجو !کنسا مخسوس کر رہی ہیں آپ ؟؟اس نے ناسیہ زمل کے شا متے رکھتے نوجھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 243‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫الچمد ہللا۔۔تم سناؤ ؟ زمل نے زرش کے ا یتے قریب بیتھتے پر مجیت سے اس کا ماتھا جوما‬
‫تھا۔اس کے ینار پر زرش کے چہرے پر مسکراہٹ نکھری تھی۔‬

‫میں تھی تھنک ہوں۔۔پزدان کچھ دنوں کے لتے بساور گتے ہیں اب میں آپ کے شاتھ ہی‬
‫رہوں گی۔۔زرش نے اینا خال ینانے اسے ا یتے ف نصلے سے آ گاہ کنا۔‬

‫اس کی صرورت پہیں اب میں کافی پہیر مخسوس کر رہی ہوں۔۔زمل کے ی نانے پر وہ مسکرائی‬
‫ت ھی۔‬

‫جیریت آج پڑی گالئی اور نکھری سی لگ رہی ہو۔۔۔اس کے مسلسل مسکرانے پر زمل نے اس‬
‫سے نوجھا۔‬

‫زرش نے سرمانے اینا چہرہ ہاتھوں میں جھنانا۔اسے دنکھتے زمل نے اس کی اندی جوسیوں کی دغا‬
‫کی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 244‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫کچھ دپر ئعد اس نے زرش کو کمرے سے تھیج دنا تھا۔شاینڈ پر پڑا قون اتھانے اس نے مالزمہ سے‬
‫خان کے نارے میں نوجھا تھا۔جس نے اسے خان کے ناہر کسی کام پر خانے کا ینانا تھا۔‬

‫خان کی عیر موجودگی کا سیتی وہ میہ ینائی سونے کے لتے ل یٹ گتی تھی۔‬

‫**************‬

‫ہاتھ میں کیر نکڑے شا متے بیتھے شحص کی خان نے ائگلناں کائی تھیں۔۔درد سے چیجتے نلکتے وہ‬
‫ا یتے ہاتھ سے ئکلنا جون دنکھ کر پڑپ رہا تھا۔‬

‫مچھے دھوکہ دے کر اجھا پہیں کنا تم نے۔۔خان نے مخشن نامی ا یتے گارڈ سے کہا تھا۔جو خان کی‬
‫عیر موجودگی کی جیر شیر خان کو پہیجانا تھا۔‬

‫مچھے معاف کردو خان۔۔وہ پڑی نا ہوا نوا۔خان کے ییچھے کھڑے عندالم نان نے یہ م نظر دنکھ کر ایتی‬
‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫آ یں یند کی یں۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 245‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫تمھاری وجہ سے میری خاتم کو شیر خان نے مارا اور گھر کو تھی خال دنا۔۔کیر اس کی کالئی پر ت ھیرنے‬
‫خان سناٹ لہجے میں نوال۔۔‬

‫اس کی می یوں پر خان نے ا یتے کان یند کر لتے تھے۔اس کی وجہ سے انک مظلوم شیر خان کے‬
‫عناب کا بسایہ بیتی رہی تھی۔‬

‫اس کو کافی دپر نارخر کرنے کے ئعد خان نارخر روم سے ناہر ئکال تھا۔ناہر کھڑے گارڈ سے ناول‬
‫نکڑنے اس نے جون سے تھرے ا یتے ہاتھ صاف کرنے عندالم نان کی طرف دنکھا۔جو زرد چہرہ‬
‫لتے ئظریں جھکانے کھڑا تھا۔‬

‫اس کی کابیتی نانگیں دنکھ کر خان طیزیہ مسکرانا۔۔اس کے کندھے پر ہاتھ رکھتے خان نے اسے‬
‫ا یتے شا متے کنا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 246‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫مچھے سے غداری کرنے کا سوچنا تھی مت وریہ جو اس گارڈ کے شاتھ کنا ہے اس سے تھی پرا‬
‫خال تمھارا کروں گا۔۔عندالم نان کو دھمکانے خان مڑا تھا۔‬

‫میں ابسا کتھی پہیں کروں گا۔۔اس کا جواب سینا خان لمیت لمتے ڈھگ تھرنا وہاں سے ئکل گنا‬
‫ت ھا ۔‬

‫عنیر ملک کی کچھ جیر کہاں ہے آج کل ؟ خان ا یتے آقس میں موجود واسروم سے قربش ہوکر ئکال‬
‫تھا۔ارمعان کو دنکھتے اس نے نوجھا۔‬

‫سر آج کل وہ کوئی کام پہیں لے رہا۔۔اس وجہ سے اس کی کوئی جیر پہیں ہے وہ کہاں‬
‫ہے۔۔ارمعان کے ینانے پر خان کرسی پر بیت ھا تھا۔‬

‫اینا ل یپ ناپ کھو لتے اس نے ڈ ی نا بنس سے عنیر ملک کا تمیر ئکاال تھا۔ا یتے پرای یوٹ تمیر سے‬
‫کال مالنے اس نے ارمعان کو خانے کا اشارہ کنا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 247‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫تمیر یند خانے پر خان نے غصے سے قون یند کرکے اینا ماتھا مسال تھا۔اگلے ہفتے اس نے کام‬
‫کے شسلسلے میں روس خانا تھا۔یب نک پزدان نے تھی بساور سے وابس آخانا تھا۔‬

‫*****************‬

‫یہ انک پڑے سے خال کا م نظر تھا چہاں انک طرف بیتھے شیر خان کے شاتھ پزدان تھی بیتھا ہوا‬
‫ت ھا ۔‬

‫موسنفی کی دھن نورے خال میں گوتج رہی تھی شیر خان نے پہت سے لوگوں کو محقل میں مدعو‬
‫کنا ہوا تھا۔‬

‫پزدان نےزار شا بیتھا ہوا تھا۔زرش اس کا قون پہیں اتھا رہی تھی۔‬

‫شیر خان سے انکسکیوز کرنا وہ انک شاینڈ پر گنا تھا۔اس نے دونارہ زرش کو کال مالئی تھی۔پہلی‬
‫ینل پر اس نار کال اتھا لی گتی تھی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 248‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫اشالم غلنکم !اس کی آواز سیتے پزدان کے ہویٹ تھنلے تھے۔‬

‫ب‬
‫وغلنکم اشالم زما زڑگیہ )میرے دل (۔پزدان کے نو لتے پر دوسری طرف یتھی وہ تھی مسکرا اتھی‬
‫ت ھی۔‬

‫میرا حط اور گفٹ مال ؟ پزدان نے نوجھا۔‬

‫چی اور پہن تھی لنا ہے۔۔ایتی کنا خلدی تھی خانے کی مچھ سے ملے تھی پہیں۔۔ینڈ پر لییتے‬
‫زرش نے میہ تھوالنے نوجھا۔۔‬

‫تم تھکی ہوئی تھی اور میرا تمھیں حگانے کو تھی دل پہیں کر رہا تھا۔میں خلدی کام بینا کر وابس‬
‫آخاؤں گا۔۔موسنفی کی آواز نلند ہوئی مخسوس کرنا پزدان وہاں سے آگے پڑھ گنا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 249‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫آپ اس وفت کہاں ہیں ؟ پزدان کے ییچھے سے گانوں کی آواز سیتے زرش کے ما تھے پر نل پڑے‬
‫تھے۔‬

‫کام سے ناہر ئکال ہوا ہوں۔۔میں ئعد میں نات کرنا ہوں۔۔انک لڑکی کا ہاتھ ا یتے کندھے پر‬
‫مخسوس کرنے پزدان نے قورا قون یند کنا تھا۔ا یتے کندھے پر رکھا ہاتھ جھنکتے اس نے لڑکی کو ناگوار‬
‫ئظروں سے دنکھا۔‬

‫وہ خلد سے خلد پہاں سے ئکلنا خاہنا تھا شیر خان سے ملنا وہ ناآلخر بنس میٹ ئعد وہاں سے ئکل‬
‫ہی گنا تھا۔‬

‫**************‬

‫زرناسہ اب کافی خد نک صخت ناب ہوخکی تھی۔اس نے نوی یورستی خانا تھی سنارٹ کر دنا‬
‫تھا۔۔کالی شلوار قم نض پہتے شاتھ کالی خادر اوڑھے وہ معمول کے مظانق ماہم کو اگ یور کرئی آخر پر‬
‫خاکر بیتھ گتی تھی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 250‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫ماہم نے اداس ئظروں سے زرناسہ کو دنکھا۔جو صاف اسے اگ یور کرئی رجسیر ئکال کر لنکحر نوٹ کرنے‬
‫لگ پڑی تھی۔وہ دو دنوں سے زرناسہ سے نات کرنے کی کوشش کر رہی تھی۔مگر زرناسہ اسے‬
‫دنکھ کر ہر خگہ اینا راسیہ ندل لیتی تھی۔‬

‫خذنائی ماہم نے زرناسہ کا اگیور کرنا گھر خاکر زمان کو ی نانا تھا۔وہ ہر نات زمان سے سنیر کرئی تھی۔یہ‬
‫نات تھی اس نے زمان کو ینا دی تھی۔‬

‫زمان اب اسے کنا کہنا۔اسی کی وجہ سے زرناسہ اس سے نات پہیں کر رہی تھی۔۔‬

‫اداس مت ہو اتھو اس کے گھر خلتے ہیں تم شکون سے مل کر نات کر لینا۔۔زمان کے کہتے پر وہ‬
‫ہلکا شا مسکرائی اس کے شاتھ خل پڑی تھی۔‬

‫زرناسہ کے گھر پہیچ کر ماہم نے ینل دی کسی مالزمہ نے دروازہ کھوال تھا ماہم اینا اور زمان کا ئعارف‬
‫کروائی مالزمہ کے شاتھ اندر داخل ہوئی تھی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 251‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫ئی ئی چی آپ سے ملتے آپ کی کوئی دوست آئی ہے۔مالزمہ نے زرناسہ کو ینانا۔‬

‫کون ہے ؟ اس نے نام پہیں ینانا ؟ وہ دغا مانگتی اتھی تھی مہناز ینگم گھر میں پہیں تھی۔اور‬
‫اتجان لوگوں سے وہ کم ہی ملتی خلتی تھی۔‬

‫مالزمہ کے ماہم کا نام ینانے پر زرناسہ گہرا شابس خارج کرئی ڈراینگ روم کی طرف پڑھ گتی‬
‫تھی۔ماہم س کی واخد دوست تھی اس سے نے رچی پرینا اس کے لتے تھی آشان پہیں‬
‫تھا۔سفند دو یتے سے کتے گتے حجاب میں زرناسہ کا چہرہ جمک رہا تھا۔‬

‫روم میں داخل ہونے اس کی سب سے پہلی ئظر زمان پر پڑی تھی جو نیزی سے مونانل پر کچھ‬
‫نایپ کر رنا تھا۔اخانک ہی اس کے دل کی دھڑکن نیز ہوخکی تھی۔‬

‫گ م ت ہ ن‬
‫ماہم اسے دنکھتے نیزی سے لے لی ھی۔ما م کو د تی وہ م شا م کرائی۔۔ کن زمان کی ظریں‬
‫ئ‬ ‫ن‬ ‫ل‬ ‫س‬ ‫ہ‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫مخسوس کرکے اس کی مسکراہٹ سمٹ گتی تھی۔‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 252‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫تم مچھے اگ یور ک یوں کر رہی ہو ؟؟ ماہم کے شاتھ بیتھتے ہی ماہم نے سوال کنا تھا۔‬

‫میری طی نعت نےزار سی تھی میرا ان دونوں کسی سے نات کرنے کو دل پہیں کر رہا۔۔تمھارا دل‬
‫دکھانے کا میرا ارادہ پہیں تھا۔وہ زمان کی ئظریں جود پر مخسوس کرئی پہلو ندل کر ماہم سے پرم لہجے‬
‫میں نولی۔‬

‫اجھا خانے دو اب تم تھنک ہو یہ ؟؟ اس سنڈے کو ہم قارم ہاؤس خل رہے ہیں تم تھی‬


‫ن‬
‫ہمارے شاتھ خلو میں تمھیں معاف کردوں گی۔۔ماہم زمان کو د کھتی اس کی رصامندی د یتے پر‬
‫زرناسہ سے نو لتے لگی۔۔‬

‫ن۔۔پہیں۔۔میں گھر سے ناہر پہیں خائی مچھے گ ھیراہٹ ہوئی ہے مورے تھی یہ مابیں‬
‫گی۔۔زرناسہ ایتی ائگل یوں سے کھنلتے دھتمی آواز میں نولی۔مالزمہ کے لوازمات النے ہر زرناسہ نے‬
‫کا بیتے ہاتھوں سے پہلے زمان اور تھر ماہم کو سرو کنا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 253‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫تم ناہر خاؤ گی تھر ہی تمھاری گ ھیراہٹ کم ہوگی آ یتی سے میں جود نات کرلوں گی۔۔ماہم کے زنادہ‬
‫قورس کرنے پر وہ مارے ناندھے مان ہی گتی تھی۔مگر اس کا کہیں خانے کا دل پہیں تھا۔‬

‫ب‬
‫دو گھیتے ماہم اس کے شاتھ یتھی نابیں کرئی رہی تھی۔زمان اس دوران وہاں سے خال گنا تھا۔مہناز‬
‫ینگم کے آنے پر ماہم ان سے زرناسہ کو ا یتے شاتھ لے خانے کی اخازت تھی لے خکی‬
‫تھی۔زرناسہ سے مل کر وہ وابس خلی گتی تھی۔‬

‫زرناسہ کا نازک شا دل شارا دن قارم ہاؤس پر زمان کے شا متے گزارنے کا سوچ کر اتھی سے کا بیتے‬
‫لگا تھا۔‬

‫*****************‬

‫آپ آج ک یوں آنے ہیں ؟ خان کو رات کو ا یتے کمرے میں آنے دنکھ کر زمل نے نوجھا تچھلے دو‬
‫دنوں سے زرش ہی اس کے شاتھ رات کو رک رہی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 254‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫اب ایتی ی یوی کے ناس آنے کے لتے تھی نوجھنا پڑے گا۔خان صوفے پر بیتھنا ا یتے نازو کے‬
‫کف موڑنے ہونے نوال۔وہ اسے یہ یہ ی نا سکا کہ اس کی موجودگی سے خان کو شکون مخسوس ہونا‬
‫ہے۔اس کے چہرے سے ہی دکھائی دے رہا تھا وہ کینا تھکا ہوا تھا۔‬

‫خان میں آپ سے کچھ نوجھوں ؟ زمل نے می نظر ئگاہوں سے خان کو دنکھا۔‬

‫جو تھی نوجھنا ہے خلدی نوجھو ۔۔خان نے صوفے سے سرئکانے کہا۔‬

‫ن‬
‫آپ میری شادی والے دن گھر کیوں آنے تھے ؟ زمل کے نوجھتے پر خان نے آ کھیں یند کر لی‬
‫تھیں۔‬

‫مچھے تم سے مجیت ہوگتی تھی۔تمھارے ئعیر میرا دل نےجین شا رہنا تھا۔میری یناسی ئگاہیں بس‬
‫تمھاری ہی می نظر رہتی تھیں۔۔‬

‫زمل جیرت سے میہ کھولے خان کو دنکھ رہی تھی۔جو اخانک ہنستے لگی تھی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 255‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫اگر تم سوچ رہی ہو میں یہ کہوں گا نو پہت غلط سوچ رہی ہو خاتم تمھاری پہن نے پزدان سے مدد‬
‫مانگی تھی۔پزدان اس دوران زجمی تھا اس لتے میں اس کی خگہ آگنا تھا۔۔تمھاری پہن کا نالن‬
‫تمھیں وہاں سے غایب کروانے کا تھا۔لنکن عین وفت پر ہ نگامہ ہوخانے کی وجہ سے مچھے تم‬
‫سے ئکاح کرنا پڑا۔۔سندھا ہونا وہ زمل کی آنکھوں میں دنکھنا نوال۔۔‬

‫زمل یہ سب سیتے کے لتے ینار پہیں تھی۔تھتھو کی اذ یت تھری نابیں اس کے کانوں میں اتھی‬
‫نک گوتج رہی تھیں۔زرش کی اس خرکت پر وہ نالکل جوش پہیں تھی۔اس کے ناک دامن پر‬
‫لوگوں نے زرش کی وجہ سے کیحڑ اجھاال تھا۔زرش سے نات کرنے کا سوچتے اس نے دونارہ خان کی‬
‫طرف دنکھا۔‬

‫آپ ی۔۔یہ کنا کر رہے ہیں؟ خان کو کھڑے ہوکر سرٹ کے بین کھو لتے دنکھ کر زمل نے‬
‫گ ھیرانے ہونے نوجھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 256‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫اسے دنکھتے خان نے دوسری طرف رخ ت ھیرنے سرٹ کے اندر موجود خاقو ئکال کر بینل پر تھی نکا‬
‫تھا۔جود وہ خاموسی سے واسروم میں خال گنا تھا۔‬

‫خان کے واسروم خانے پر وہ اجیناط سے لییتی سونے کی کوشش کرنے لگی تھی۔‬

‫ک‬‫ن‬
‫کچھ دپر ئعد ینڈ پر ا یتے شاتھ والے خگہ پر خان کو ل ییتے مخسوس کرکے اس کی یٹ سے آ یں‬
‫ھ‬
‫کھولی تھیں۔‬

‫خان۔۔اس نے اندھیرے میں ئکارا۔۔‬

‫شش۔۔جپ کرکے سوخاؤ۔۔دنوار کی طرف رخ ت ھیرنے خان بیند سے تھری آواز میں نوال‬
‫تھا۔زمل خاموش ہوئی کنارے پر نک کر سوگتی تھی۔‬

‫••••••••••••••••••••••••••••••••‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 257‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫شام کا وفت تھا چہاں انک وپران سے غالفے میں انک دو آدھے یتے ہونے مکانات میں سے‬
‫انک میں بیتھا وہ شحص شگریٹ کے کش لینا شاتھ سراب کے گھویٹ تھر رہا تھا۔ینڈ پر نانگیں‬
‫تھنالنے لینا وہ ایتی ہی دینا میں مگن لگ رہا تھا۔‬

‫ناہر سے ک ھٹ یٹ کی آواز سینا وہ شگریٹ کے کش لینا اتھا تھا۔کمرے میں موجود پرائی سی‬
‫الماری میں سے گن ئکال کر اس میں نلنس ڈا لتے وہ شگریٹ زمین پر تھینکنا ناہر کی طرف پڑھا‬
‫ت ھا ۔‬

‫ناہر سے آئی آوازیں یند ہوگتی تھیں۔دروازہ ہلکے سے کھو لتے وہ ناہر ئکال تھاچہاں سوانے دھول‬
‫متی کے کسی جیز کا نام و بسان پہیں تھا۔‬

‫وہ وابس کمرے میں مڑنا لگا تھا جب اس کی ئظر زمین پر پڑے کسی کے جونے کے بسانات پر‬
‫پڑی۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 258‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫گن کی سنفتی ہنانے وہ بسانات کو دنکھنا اس طرف پڑھتے لگا تھا۔جب اخانک ییچھے سے کسی نے‬
‫اس کے نازو پر گولی خالئی تھی۔گن اس کے ہاتھ سے جھویتی زمین پر گری تھی۔ئکل نف سے‬
‫انک چیخ اس کے خلق سے پرآمد ہوئی تھی۔‬

‫ہاتھ میں گن نکڑے کالی بی یٹ سرٹ میں مل یوس پزدان نے اس کے قریب آنے زمین پر گری‬
‫اس شحص کی گن کو ا یتے ناؤں سے دور دھ نکال تھا۔‬

‫خاتم کو مارنے کا ائعام خان نے تھیجا ہے اس آدمی کء گھیتے میں گولی مارنے اسے زمین پر‬
‫گرنے دنکھ کر پزدان نے اس کے میہ پر اینا ناؤں مارا تھا۔‬

‫اس کی ناک سے جون پہتے لگا تھا۔ئکل نف سے چیجتے ہونے اس آدمی کو دنکھتے پزدان نے ایتی‬
‫ینلٹ ئکالی تھی۔ینلٹ سے اس کو مارنے پزدان نے اس آدمی کی نانگ پر گولی کے زجم پر اینا‬
‫ناؤں رکھا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 259‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫جون کی کمی کی وجہ سے وہ شحص زنادہ دپر ہوش میں یہ رہ سکا۔۔اس کے یتم مردہ وجود پر ئظر‬
‫ڈا لتے پزدان ناہر آنا تھا۔ایتی گاڑی سے بنیرول کی کین ئکالنا وہ وابس اندر آنا تھا۔ا جھے سے اس‬
‫آدمی کے اوپر بنیرول گرانے پزدان نے ایتی چ یب سے النیر ئکا لتے اس آدمی کو آگ لگا دی‬
‫تھی۔یتم نےہوسی میں ہی وہ ئکل نف سے چیجتے لگا تھا۔‬

‫اسے پڑی نا جھوڑ کر پزدان اس کے کمرے میں پڑھا تھا اتھی اس کا کام دوسرے آدمی کو تھی‬
‫مارنے کا تھا۔یہ شیر خان کے آدمی تھے جو زمل کو مارنے اور شیر خان کے خکم پر گھر کو آگ‬
‫لگانے کے ئعد غایب ہو گتے تھے۔‬

‫ینڈ پر پڑا اس کا قون اتھانے پزدان ناہر پڑھ گنا تھا۔آدھا کام اس نے کر دنا تھا اب نافی آدھا کام‬
‫رہ گنا تھا۔‬

‫***************‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 260‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫خان زمل کے اتھتے سے پہلے ہی کمرے سے غایب ہوحکا تھا۔مالزمہ کی مدد سے وصو کرنے زمل‬
‫نے ینڈ پر بیتھ کر تماز ادا کی تھی۔اتھی اسے اتھتے بیتھتے میں تھوڑی ئکل نف ہوئی تھی۔‬

‫فحر کی تماز پڑھتے کے ئعد زمل ینڈ سے ینک لگانے بسییح کرنے لگی تھی۔کچھ دپر ئعد زرش کے‬
‫دروازہ کھول کر اندر آنے پر زمل نے سناٹ ئظروں سے اسے دنکھا۔خان کے اعیراف کے ئعد وہ‬
‫زرش کی خرکت پر نالکل جوش یہ تھی۔اس کے ناک دامن پر کس طرح لوگوں نے کیحڑ اجھاال تھا‬
‫وہ اتھی نک پہیں تھولی تھی۔‬

‫تجو میں آپ کے لتے کہوہ ینا کر الئی ہوں۔زرش نے اس کے شا متے پرے کی تھی۔زمل نے‬
‫خاموسی کپ اتھا لنا تھا۔زرش تھی اینا کپ لیتی اس کے شا متے بیتھ گتی تھی۔‬

‫کنا ہوا تجو آپ ایتی خاموش ک یوں ہیں ؟ زرش نے زمل کے ناپرات دنکھتے نوجھا۔‬

‫س‬
‫میں سوچ رہی تھی تم نے ابسا ک یوں کنا ؟ زمل کی نات پر زرش نے نا ھی سے اسے د کھا۔‬
‫ن‬ ‫مچ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 261‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫کنا سوچ رہی ہیں تجو ؟ زرش کے نو لتے پر زمل نے سرد ئگاہوں سے زرش کو دنکھا۔‬

‫میرے ئکاح والے دن مچھے کنڈی یپ کروانے کا نالن تم نے ک یوں ینانا زرش ؟ تمھاری اس خذنائی‬
‫ف نصلے نے مچھے سب کی ئظروں میں گرا دنا تھا۔زمل چیخ کر نولی۔‬

‫تجو اب نو وہ وفت گزر گنا ہے و بسے تھی اب ہم نے تھوتھو سے پہیں ملنا آپ یہ سب ک یوں‬
‫سوچ رہی ہیں؟ زرش نے تھوک ئگلتے مردہ آواز میں کہا۔اسے ایتی غلطی کا اجھا اجساس تھا۔‬

‫وفت گزر خانا ہے زرش مگر لوگوں کے القاظ پہیں تھو لتے۔اتھی نک تھوتھو کی نابیں مچھے ا یتے‬
‫کانوں میں گوتجتی ہوئی مخسوس ہوئی ہیں۔زمل نے زرش کو دنکھتے سیجندگی سے کہا۔‬

‫تجو مچھے معاف کردیں۔۔میں خایتی ہوں یب میں نے غلطی کی تھی۔زرش نے سرمندگی سے‬
‫ئظریں جھکا لی تھیں۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 262‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زرش تم اب جود شادی شدہ ہو سوچ سمچھ کر ف نصلے کنا کرو۔۔میں ہر وفت تمھیں سمچھا پہیں‬
‫شکتی۔‬

‫خذنات کے پہاؤ میں کتے گتے ف نصلے اکیر تچھناوے کا ناعث بیتے ہیں۔۔اس لتے سوچ سمچھ کر‬
‫کوئی تھی کام کنا کرو۔۔زمل نے اسے ینار سے سمچھانا تھا۔‬

‫تجو میں آ بیندہ چنال رکھوں گی۔زرش کے جواب پر زمل نے اس کا چہرہ تھا متے سر جوما تھا۔‬

‫*****************‬

‫زرناسہ سفند رنگ کا ناؤں کو جھونا شادہ شا قراک پہتے شاتھ رنگ تجامہ اور سفند خادر لتے کار کی ینک‬
‫ب‬
‫سیٹ پر ماہم کے شاتھ یتھی ہوئی معصوم یت کی مورت لگ رہی تھی۔وہ لوگ صیح ناتچ تجے سے‬
‫سفر کے لتے ئکلے تھے۔‬
‫اتھی وہ سب لوگ گاڑی میں ہی سوکر ا تھے تھے۔وہ لوگ اشالم آناد کے قریب واقعی قارم ہاؤس‬
‫میں خارہے تھے۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 263‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫قریٹ سینس پر زمان اور اس کا کزن عمیر بیتھا ہوا تھا‬
‫ب‬
‫چنکہ ینک سیٹ پر ماہم کی کزن رائعہ ان کے شاتھ یتھی ہوئی تھی۔آدھے را ستے نک عمیر نے‬
‫ڈرای یونگ کی تھی اب زمان ڈرای یونگ کر رہا تھا۔‬

‫ج‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ہ‬ ‫ت‬ ‫ی‬‫م ب‬


‫زرناسہ قریٹ مرر سے زمان کی ئظریں جود پر مخسوس کرئی درمنان یں ھی ما م کے ھے تے کی‬
‫ی‬‫ھ‬ ‫چ‬
‫ناکام سی کوشش کر رہی تھی۔ماہم ‪ ،‬رائعہ اور عمیر مسلسل نابیں کر رہے تھے۔زرناسہ اور زمان‬
‫دونوں خاموسی سے اتھیں سن رہے تھے۔‬

‫پ‬
‫قارم ہاؤس پر ہیجتے سب لوگ نیزی سے گاڑی سے ناہر ئکلتے مسلسل بیتھتے کی وجہ سے ایتی سن‬
‫ہوبیں نانگوں کو خرکت د یتے لگے تھے۔‬

‫کھی‬
‫زرناسہ میں تمھیں قارم دنکھائی ہوں۔ماہم رائعہ کے شاتھ زرناسہ کو تی ہوئی لے تی ھی۔قارم‬
‫ت‬ ‫گ‬ ‫ج‬‫ی‬
‫ہاؤس کے شا متے ی نلے رنگ کی صاف سقاف نائی کی جھنل تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 264‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫چنکہ اس کی ی نک شاینڈ پر شارا چ نگل تھا۔قارم ہاؤس میں کل ناتچ کمرے انک اوین کیچن اور ئی‬
‫وی الؤتچ تھا۔قارم ہاؤس کے دابیں طرف پر وسنع الن تھا۔چنکہ نابیں طرف سو تم نگ نول اور‬
‫جوئصورت شا گارڈن تھا۔‬

‫زرناسہ وہاں کی پر و نازو ہوا میں شابس لیتی ہوئی قربش مخسوس کر رہی تھی۔جھنل کو دنکھ کر اس‬
‫کے شگرفی ہوی یوں پر مسکراہٹ جھائی۔تھنڈی ہوا خل رہی تھی ۔‬

‫تمھیں ہی خگہ بسند آئی ؟ ماہم نے نوجھا تھا۔‬

‫زرناسہ نے مسکرانے ہونے سر ہالنا تھا۔کھلی قصا میں شابس لیتے کا تھی اینا ہی مزا تھا۔‬

‫کچھ دپر ربسٹ کرنے کے لتے سب ا یتے ا یتے کمروں میں خلے گتے تھے۔زرناسہ قربش ہوکر ا یتے‬
‫کمرے سے ئکلتی اوین کیچن میں گتی تھی۔قرتج میں سے انڈے ئکالتی زرناسہ نے سب کے لتے‬
‫ناسیہ ینانے کا سوخا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 265‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫اومل یٹ ینانے اس نے سب کے لتے خانے ینائی تھی۔‬

‫پہاں کنا کر رہی ہو ؟ جو لہے کے ناس کھڑی زرناسہ زمان کی تھاری آواز سیتی شاکت ہوئی‬
‫تھی۔زمان کی شابسیں وہ ا یتے کان کے قریب ناآشائی مخسوس کر رہی تھی جس سے نایت ہو رہا‬
‫تھا وہ اس کے کیتے قریب کھڑا تھا۔‬

‫میں۔۔میں سب کے لتے ناسیہ ینا رہی ہوں۔۔زرناسہ نے کا بیتے ہاتھوں سے جو لہے کے ییجے سے‬
‫آتچ دھتمی کرنے ہونے اینا دھ نان زمان سے تھ نکانا خاہا تھا۔‬

‫تمھیں کس نے اخازت دی پہاں ایتی مرضی سے دندنائی تھرو۔۔اس کا اکھڑ انداز زرناسہ کی شابسیں‬
‫روک گنا تھا۔‬
‫زمان اس کے ارد گرد شلف پر نازو رکھنا اس کے ا یتے قریب کھڑا تھا زرناسہ کو اس کا سییہ ایتی کمر‬
‫کے شاتھ لگنا ہوا مخسوس ہو رہا تھا۔‬

‫میں۔۔میں۔۔اسے سمچھ پہیں آرہا تھا وہ کنا نولے۔‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 266‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫نکرنوں کی طرح میں میں کرنا یند کرو۔۔مچھے ناد آنا تم نے میری پہن کو روالنا تھا۔زمان سرد لہجے میں‬
‫نوال۔۔‬

‫آپ نے کہا تھا ماہم سے دور رہوں۔۔ زرناسہ کو جوف سے بسیتے جھوٹ پڑے تھے۔زرناسہ کے‬
‫جواب نے اسے مزند تھڑکانا۔۔‬

‫مچھ پر الزام ڈال رہی ہو۔۔زمان کی ائگلناں اس کے کندھے پر پڑے دو ییہ کے کنارے پر خرکت‬
‫ن‬
‫کر رہی تھیں۔زرناسہ نے جوف سے آ کھیں یند کی تھیں۔کسی کے کمرے کے دروازے کے کھلتے‬
‫اور یند ہونے کی آواز پر زمان زرناسہ کا کندھا زور سے دنانا قرتج کی طرف پڑھ گنا تھا۔زرناسہ نے‬
‫ماہم کو دنکھ کر شکون کا شابس لنا تھا۔‬

‫تھنڈا نائی ئکا لتے وہ نےیناز سے ماہم کو دنکھنا اسے مسکراہٹ ناس کرنا الؤتچ میں خال گنا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 267‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫نار تم ک یوں ناسیہ ینارہی ہو میں نے اور رائعہ نے ینا لینا تھا۔ماہم نے ناسیہ دنکھتے زرناسہ سے‬
‫کہا۔‬

‫میں نور ہو رہی تھی اس لتے سوخا سب کے لتے ناسیہ ینا دوں۔۔تم یہ بینل پر سیٹ کرو میں‬
‫رائعہ کو نال الئی ہوں۔۔ماہم سے نولتی زرناسہ رائعہ کو نالنے خلی گتی تھی۔‬

‫**************‬

‫میرا ناہر خانے کو دل کر رہا ہے کمرے میں یند رہ کر میرا دم گ ھٹ رہا ہے۔۔زمل نے ا یتے کمرے‬
‫میں داخل ہونے خان کو دنکھ کر کہا۔‬

‫میں مالزمہ سے نولنا ہوں وہ تمھیں مارینگ اور انوینگ میں ناہر الن میں لے خانا کرے گی۔۔خان‬
‫نے صوفے پر بیتھتے سرد مہری سے جواب دنا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 268‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ل‬ ‫ہ‬ ‫ل‬ ‫ہ‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ل‬ ‫ھ‬ ‫ت‬
‫زمل نے لب یچ کر خان کو د کھا اور صے یں جود ہی ا ھتے گی ھی۔ مر یں ا تی کی کی‬
‫ھ‬ ‫م‬ ‫ک‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫غ‬ ‫ن‬ ‫ی‬

‫بنسیں اسے اتھتے کی اخازت پہیں دے رہی تھیں۔‬

‫خان نے سناٹ ئظروں سے زمل کو دنکھا تھا۔اس کو نگ و دو کرنے دنکھ کر خان ایتی قم نض کے‬
‫کف قولڈ کرنا زمل کی طرف پڑھا تھا۔۔‬

‫اجیناط سے اسے کندھے سے تھا متے خان نے اسے کھڑا کنا تھا۔‬

‫انک میٹ رکو۔۔بیتھو۔۔خان نے اس کے ی نگے ناؤں کو دنکھ کر اسے دونارہ بیتھانا تھا۔ینڈ کے ییجے‬
‫سے جونے ئکا لتے خان نے زمل کو کھڑا کرنے اسے پہیتے کا کہا تھا۔زمل کے خانے پہیتے کے ئعد‬
‫وہ اسے ناہر لے گنا تھا۔‬

‫مالزم خان کو عج یب ئظروں سے دنکھ رہے تھے۔خان اسے نکڑنا ناہر الن میں لے گنا تھا۔وہاں‬
‫موجود کرسی پر بیتھانے خان نے اس کی کمر کے ییچھے مالزمہ دے م نگوا کر کشن رکھا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 269‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫خان آپ شارا دن کہاں رہتے ہیں ؟ زمل نے ڈھلتے ہانے سورج کو دنکھتے خان سے نوجھا۔‬

‫تم ا جھے سے خایتی ہوں میں کہاں ہونا ہوں۔۔آخر تم نے تھی مچھے ہانیر کنا تھا۔۔خان سناٹ‬
‫انداز میں نوال۔‬

‫آپ یہ سب ک یوں کرنے ہیں ؟ یہ ماری یٹ اور فنل۔۔زمل نے لب کا یتے دونارہ نوجھا۔‬

‫میں تمھیں یہ ینانا صروری پہیں سمچھنا۔۔خان سرد مہری سے نوال۔اس کی ئظریں زمل کے سرانے‬
‫ب‬
‫پر تھیں جو گرے شلوار قم نض میں کالی خادر سے جود کو ڈ ھکے ہونے یتھی تھی۔خان نے شجتی‬
‫سے ا یتے گارڈز وعیرہ کو زمل کے پردے کا چنال رکھتے کی ہدانات دی ہوئی تھیں۔‬
‫آپ یہ سب جھوڑ ک یوں پہیں د یتے ؟ زمل نے دھتمی آواز میں کہا۔۔خان اتھا تھا اور زمل کے‬
‫قریب آنا ا یتے ہاتھ سے زور سے زمل کا چہرہ تھام حکا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 270‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫جمعے جمعے خار دن پہیں ہونے تمھیں میری ی یوی یتے ہونے اور مچھے ینا رہی ہو کنا کرنا‬
‫خا ہتے۔۔ایتی چیی یت مت تھولنا تم صرف کاغذات پر میری ی یوی ہوں۔۔میں ا بسے کوئی خذنات‬
‫پہیں رکھنا جس کی ینا پر تم مچھ پر خکم خالؤ اور میں میہ یند کرکے تمھارے ف نصلوں پر سر ہالؤں۔‬

‫میں خان ہوں جب نک زندہ رہوں گا میرے ہاتھ جون سے تھرے رہیں گے۔۔خان سرد ئظریں‬
‫زمل کے ضنط سے سرخ پڑنے چہرے پر ڈا لتے ہونے نوال۔۔‬

‫یہ نات جیتی خلدی خان لو تمھارے لتے اجھا۔۔تم جب خاہو مچھ سے آزاد ہوشکتی ہو مچھے کوئی‬
‫پرواہ پہیں۔۔‬

‫مس زمل کوشش کرو جب نک پہاں رہنا خاہتی ہو میرے کام میں نانگ مت اڑاؤ۔۔خان نے‬
‫جھنکے سے زمل کا چہرہ جھوڑا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 271‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫اسے اندر لے خاؤ۔۔مالزمہ کو خکم د ی نا خان لمتے لمتے ڈھگ تھرنا ایتی گاڑی میں بیتھنا گھر سے ئکل‬
‫گنا تھا۔زمل نے اقسوس سے خان کو خانے دنکھا تھا۔وہ بس خان کا تھال خاہتی تھی۔مگر خان کی‬
‫نانوں نے اس کو سرم ندہ کردنا تھا۔اس نے ینا دنا تھا۔اس کی چیی یت صرف کاغذی ہے۔۔‬

‫****************‬

‫ماہم اور رائعہ الن میں یینس کھنل رہی تھیں زرناسہ انک طرف کھڑی ان کی جوصلہ اقزائی کر رہی‬
‫تھی۔صیح کے واقعہ کے ئعد زمان زرناسہ سے دور ہی تھا جس پر زرناسہ اب کھل کر ماہم اور رائعہ‬
‫کے شاتھ اتجوانے کر رہی تھی۔‬

‫زرناسہ نلیز اندر سے مچھے تھنڈا نائی ال دو۔۔ماہم زرناسہ کے شاتھ پڑی ہوئی کرسی پر ڈھیڑ ہوئی ہوئی‬
‫نولی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 272‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زرناسہ نے ادھر ادھر ئظریں گھمانے زمان کو دنکھا اسے عمیر کے شاتھ دنکھ کر وہ ماہم کو جواب‬
‫د یتی اندر کی خایب پڑھ گتی تھی۔قرتج سے تھنڈے نائی کی نونل ئکالتی وہ وابس ناہر ئکلی‬
‫تھی۔ماہم کو گالس میں نائی ڈال کر د یتی زرناسہ کچھ دپر کے لتے واک کرنے خلی گتی تھی۔‬

‫شیر کرئی ہوئی زرناسہ الن کے دوسرے حصے میں آئی تھی سو تم نگ نول کے ناس کھڑی زرناسہ‬
‫گہرے نائی کو دنکھ رہی تھی جب اخانک ناؤں تھسلتے پر وہ سو تم نگ نول میں گری تھی۔اسے نیرنا‬
‫پہیں آنا تھا۔‬

‫نائی اسے ا یتے تھیتھڑوں میں پڑھنا ہوا مخسوس ہونے لگا تھا۔ئکل نف سے آبسو زرناسہ کی آنکھوں‬
‫سے ئکلتے لگے تھے۔‬

‫ن‬
‫اس کی آ کھیں ئفرینا یند ہونے ہی والی تھی۔جب جھناک سے اس نے کسی کو نائی میں کودنے‬
‫مخسوس کنا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 273‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زمان جو ماہم کے کہتے پر لیچ کے لتے زرناسہ کو لیتے آنا تھا۔الن میں یہ ملتے پر وہ اس طرف آنا تھا‬
‫جب سوتم نگ نول کے اوپر نیرئی زرناسہ کی خادر دنکھتے ایتی چنکٹ انارنا وہ سوتم نگ نول میں کودا‬
‫ت ھا ۔‬

‫زرناسہ کو کمر سے تھام کر وہ کنارے پر النا تھا۔زرناسہ نے نائی سے ناہر ئکلتے کھابستے ہونے‬
‫گہرے گہرے شابس لتے تھے۔۔‬

‫زرناسہ کو کمر سے تھامے زمان نے اسے کنارے پر بیتھانا تھا۔زرناسہ نے کھابستے ہونے ینا سوچے‬
‫س‬
‫مچھے اینا سر سوتم نگ نول میں ینلنس ینانے کھڑے زمان کے کندھے پر رکھا تھا۔‬

‫غقل نام کی جیز تمھارے ناس ہے نا پہیں ؟ دماغ کی خگہ دو تمیر ف یوز قکس کنا ہوا ہے ؟ جب نیرنا‬
‫پہیں آنا نو اس طرف آئی ہی ک یوں۔۔زرناسہ نے جھنکے سے زمان کے کندھے سے سر اتھانا تھا۔‬

‫جھوڑیں مچھے۔۔میرا جو دل کرے گا میں کروں گی۔۔زرناسہ غصے سے سرخ چہرہ لتے چیچی‬
‫تھی۔۔زمان نے اس کی کمر کے گرد گرفت مصیوط کرنے ناگوار ئظروں سے اسے دنکھا۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 274‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫دونارہ میرے شا متے اوتچی آواز میں مت نولنا تمھارا اتجام اجھا پہیں ہوگا۔۔زمان کے شجتی سے‬
‫نو لتے پر زرناسہ گہرے گہرے شابس لیتی غصے سے زمان کو گھورنے لگی تھی۔‬

‫زمان کی ئظریں نےشاجیہ زرناسہ کے سرانے پر گتی تھیں۔سفند قراک گنال ہونے کی وجہ سے اس‬
‫کے جسم سے چ نکا شارے خدوخال تماناں کر رہا تھا۔۔زرناسہ نے زمان کی ئظروں کے ئعافب میں‬
‫جود کو دنکھا تھا۔اس کا دل کنا سوتم نگ نول کے نائی میں ڈوب کر مرخانے اس نے نےشاجیہ‬
‫ا یتے ارد گرد نازو تھنالنے تھے۔‬

‫ک‬‫ن‬ ‫ک‬‫ن‬
‫آپ کو سرم پہیں آئی دوسری طرف د یں۔۔زرناسہ اینا دو یتے سے نے یناز وجود د تی‬
‫ھ‬ ‫ھ‬
‫چیچی۔۔زمان نے مزند اس کی کمر پر گرفت مصیوط کرنے اسے ا یتے قریب کنا تھا۔‬

‫زرناسہ کو زمان کی ائگلناں ایتی کمر میں دھنستی ہوئی مخسوس ہوئی تھیں۔زمان کے قریب کرنے پر‬
‫وہ اس کے سیتے سے آلگی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 275‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫اتھی میں نے تمھیں کنا کہا تھا۔۔۔مچھ سے دوناری اوتچی آواز میں نات مت کرنا۔۔زمان غصے‬
‫سے سرخ ہوئی آنکھوں سے زرناسہ کو گھورنے لگا تھا۔وہ سہم کر اس کی گرفت سے ئکلتے کی‬
‫کوشش کرنے لگی تھی۔‬

‫میرا جو دل کرے گا میں دنکھوگا۔۔تم مچھےروک پہیں شکتی۔۔زمان کے لہجے کی شجتی اور ئکل نف‬
‫دہ لمس پر اس کی آنکھوں سے آبسو ئکلتے لگے تھے۔زمان نے اس کے گنلی گردن پر ا یتے لب‬
‫ر ک ھے تھے۔زرناسہ اس کو مارنے ہونے جود سے دور کرنے کی کوشش کر رہی تھی۔‬

‫زمان کہاں ہوں نار ؟؟ عمیر کی آواز سیتے زمان نے زرناسہ کو جود سے الگ کنا تھا۔زرناسہ یت یتے‬
‫ب‬
‫یتھی رو رہی تھی۔جب سوتم نگ نول سے ناہر ئکلتے زمان نے ناہر پڑی ایتی چنکٹ اتھانے زرناسہ‬
‫کے کندھے پر تھنال کر اسے اتھانا تھا۔‬

‫مچھے ییجے اناریں۔۔رونے ہونے زرناسہ دھتمی آواز میں اچیجاج نولی۔۔زمان نے اسے گھور کر جپ‬
‫کروانا تھا۔‬
‫اسے کنا ہوا ہے ؟ عمیر نے زمان کو زرناسہ کو اتھانے دنکھ کر نوجھا۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 276‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫سوتم نگ نول میں گرگتی تھی۔۔اسے گھر کے اندر لے خانے زمان اس کے کمرے میں جھوڑ آنا‬
‫تھا۔ماہم قورا زمان سے سب کچھ نوجھتی زرناسہ کے ناس گتی تھی۔‬

‫زرناسہ رو مت اب تم محقوظ ہو۔۔تمھیں اس حصے کی طرف خانا ہی پہیں خا ہتے تھا اب خاؤ خلدی‬
‫سے کیڑے جییج کرو۔۔ماہم زرناسہ کو بسلی د یتی اس کے گنلے کیڑے دنکھ کر نولی۔۔‬

‫زرناسہ ا یتے شاتھ النے جھونے سے ینگ میں سے اینا دوسرا جوڑا ئکال کر قورا واسروم میں تھاگ‬
‫گتی تھی۔اسے زمان سے ئفرت تھی۔وہ اسے اینا کریناک ماضی ناد دالنا تھا۔۔‬

‫قربش ہوکر وہ ماہم کو کچھ دپر ربسٹ کرنے کا ینائی ل یٹ گتی تھی۔آج کے واقعہ نے اسے تھکا دنا‬
‫ن‬
‫تھا۔آ کھیں موندئی زمان کے لمس کو اتھی نک جود پر مخسوس کرئی وہ رونے رونے سو گتی تھی۔۔‬

‫••••••••••••••••••••••••••••••••••••‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 277‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫پزدان دو دن میں شارا کام بینا کر بساور سے وابس آنا تھا۔زرش نور سی ا یتے کمرے میں لیتی ہائی‬
‫تھی۔زمل سو رہی تھی وریہ وہ اس کے ناس بیتھ کر اینا وفت گزار لیتی۔‬

‫پزدان سے اس کی کل ہی نات ہوئی تھی۔اس کی عیر موجودگی میں وہ آج کل ا بسے ہی نے جین‬


‫سی رہتے لگی تھی۔‬

‫نکتے پر این نال تھنالنے وہ آسمائی رنگ کا سوٹ پہتے ہونے لیتی ہوئی تھی۔دروازہ کھلتے کی آواز‬
‫سیتے اس نے سر اتھا کر دنکھا۔‬

‫ن‬ ‫ل‬ ‫ل‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬


‫دروازے میں کھڑے پزدان کو د تی وہ جیران ہوئی نیزی سے ا ھتے گی کن پزدان کے جو لتے پر‬
‫ئظر پڑنے وہ ایتی خگہ جم گتی تھی۔‬

‫اس کی سفند قم نض پر جون دنکھ کر زرش کو اینا دل خراب ہونا ہوا مخسوس ہوا۔ا یتے میہ پر ہاتھ‬
‫رکھتی وہ واسروم میں تھا گتے تھی۔فے کرنے کے ئعد اس نے ا یتے سن ہونے دماغ سے ا یتے‬
‫چہرے پر نائی کے جھییتے مارے تھے۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 278‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫وہ کنسے تھول گتی وہ گنڈا تھا جس نے اسے کسی سے سودا کرکے ل نا تھا۔اگر خان کے ہاتھ جون‬
‫میں لیتے ہوشکتے تھے تھر پزدان کنسے اجھا ہو شکنا تھا۔‬

‫ک‬‫ئ‬ ‫چ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ک‬‫ن‬


‫ن‬ ‫ک‬ ‫چ‬ ‫ی‬ ‫ک‬ ‫ھ‬
‫آ یں یند کرکے ھو لتے ا تے ھے ھڑے پزدان کو د تی ا ک زور دار یخ اس کے میہ سے لی‬
‫ت ھی۔‬

‫ایتی نیز ہوئی دھڑکن سن کر اس نے نے شاجیہ اینا ہاتھ دل پر رکھا تھا۔‬

‫زرش میری نات سیو۔۔پزدان نے اس کے نےجین چہرے پر ئظر ڈا لتے ہونے کہا۔وہ س ندھا‬
‫بساور سے گھر آنے واال تھا۔‬

‫را ستے میں کسی نے اس پر جملہ کر دنا تھا۔جود کو تجانے کے لتے پزدان نے اس آدمی کو مارا‬
‫تھا۔جس کا جون اس کے ہاتھوں اور قم نض پر لگا ہوا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 279‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫وہ مالزمہ سے نوجھ کر کمرے میں آنا تھا۔اس کے چنال میں زرش اس وفت زمل کے کمرے میں‬
‫تھی۔اگر اسے غلم ہونا زرش کمرے میں ہی موجود ہے وہ پہاں آنے کی تجانے ونیر ہاؤس خال‬
‫خانا۔۔‬
‫زرش کے رنکشن نے اسے پربسان کر دنا تھا۔‬

‫مچھے کوئی نات پہیں کرئی میں ربسٹ کرنا خاہتی ہوں۔زرش اس کے شاینڈ سے گزرئی نیزی سے ینڈ‬
‫پر خاکر ل یٹ گتی تھی۔اسے اس سب پر ئقین کرنے کے لتے وفت درکار تھا۔‬

‫وہ خایتی تھی پزدان اجھا ابسان ہے مگر کتھی اس کو کسی شحص کا فنل کرکے ا یتے ناس آنے کا‬
‫اس نے پہیں سوخا تھا۔‬

‫شاند اتھی وہ اسے صجیح طرح سے خان پہیں نائی تھی۔‬

‫****************‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 280‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زمل نے جب سے الن میں خان سے نات کی تھی وہ دونارہ اس کے کمرے میں پہیں آنا تھا۔‬

‫خان کی نانوں نے اسے سوچ میں ڈال دنا تھا۔ا یتے خلے ہونے نازو کو دنکھتے ہونے وہ خان سے‬
‫ا یتے رستے کے نارے میں سوچ رہی تھی۔‬

‫خان نے صجیح کہا تھا۔وہ زپردستی اس کے شاتھ ناندھی گتی تھی لنکن اس نے خان کو پہیں نالنا‬
‫تھا وہ جود اس کے گھر آنا تھا۔‬

‫خان کے رسیہ چتم کرنے والی نات نے اسے ئکل نف دی تھی۔وہ ئکاح چتم پہیں کرنا خاہتی‬
‫م‬
‫تھی۔لنکن کمل طور پر صخت مند ہونے کے ئعد وہ پہاں سے خانے کا سوچ رہی تھی۔‬

‫ہللا ئعالی میری مدد کریں میں صجیح ف نصلہ کرشکوں۔۔زمل نے اوپر کی طرف دنکھتے ہونے کہا۔‬

‫خان کو وہ راہ راست پر النا خاہتی تھی۔خان کی نانوں سے وہ خان خکی تھی جو مرضی ہوخانے وہ‬
‫یہ سب پہیں جھوڑ شکنا۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 281‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫شاینڈ بینل پر پڑے قون کو اتھا کر زمل نے مالزمہ کو نالنا تھا۔مالزمہ کی مدد سے وہ خان کے‬
‫کمرے کا نوجھتی طرف خل پڑی تھی۔‬

‫مالزمہ کو اس نے کمرے کے ناہر سے ہی تھیج دنا تھا۔دروازہ ناک کرئی وہ اندر داخل ہوئی‬
‫تھی۔خان کو یہ ناکر وہ کچھ دپر ای نظار کرنے کے لتے ینڈ پر بیتھ گتی تھی وہ خان سے ایتی پہاں‬
‫سے خانے کی نات کرنے آئی تھی۔‬

‫ب‬
‫زمل قارغ یتھی ینڈ کے شاینڈ بی نل پر پڑی کوئی قانل اتھا کر دنکھتے لگی تھی۔‬

‫اس میں کسی لڑکی کی ئصوپریں اور اس کی ڈبینلز دنکھ کر زمل نے لب تھییجے تھے۔کنا اس کے‬
‫ئکاح میں ہونے ہونے وہ کسی اور لڑکی کے شاتھ۔۔۔زمل مزند اس سے آگے پہیں سوچنا خاہتی‬
‫ت ھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 282‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫قانل میں موجود لڑکی زمل سے قدرے یناری تھی۔زمل کو ای نا آپ اس لڑکی کے آگے کم پر لگتے لگا‬
‫ت ھا ۔‬

‫ت‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ن ک‬


‫کسی نے جھنکے سے اس کی ہاتھ سے قا ل یچی ھی۔ز ل کی ئظریں اوپر ا ھی ھیں خان اسے‬
‫سرخ آنکھوں سے گھور رہا تھا۔زمل نے نے شاجیہ ئظریں جھکائی تھی۔‬

‫تم پہاں کنا کر رہی ہو ؟ خان کے سرد لہجے میں نوجھتے پر زمل نے لب کانے۔‬

‫ن‬
‫میں آپ سے نات کرنے آئی تھی۔زمل ہمت مجتمع کرئی مصیوط لہجے میں خان کی طرف د کھتی‬
‫ہوئی نولی۔‬

‫نات کرنے آئی تھی نا میری جیزوں کی خاسوسی کرنے۔۔خان طیزیہ لہجے میں نوال۔اس لڑکی نے‬
‫اس کا تچھلے دنوں سے نارا ہائی کنا ہوا تھا۔‬

‫میں پہاں سے ہوسنل سفٹ ہونا خاہتی ہوں۔۔زمل اس کی نات اگ یور کرکے سیجندگی سے نولی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 283‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫تھنک ہے جب ڈنوارس خا ہتے ینا د ی نا اب خاؤ پہاں سے۔۔خان کے سناٹ انداز میں دنے گتے‬
‫جواب نے زمل کو جیران کر دنا تھا۔‬

‫مچھے ڈنوارس پہیں خا ہتے۔۔میں بس پہاں سے دور خانا خاہتی ہوں۔زمل نے لب شجتی سے آبس‬
‫میں ی یوست کتے جواب دنا تھا۔‬

‫تم جنسا کہوگی وبسا ہی ہوگا اب خاؤ مچھے آرام کرنا ہے۔ اور دونارہ میتے کمرے میں آنے کی کوشش‬
‫تھی مت کرنا۔ خان نے اس کی نات سن کر ا یتے نالوں میں ہاتھ ت ھیرنے جواب دنا تھا۔‬

‫زمل سرم ندہ سی اینا غصہ قانو کرئی ہوئی ی نا ایتی ئکل نف کا اجساس کتے اتھ کر خلی گتی تھی۔‬

‫*************‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 284‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زما زڑگیہ۔۔جو تھی نات ہے مچھ سے کرو ا بسے مچھ سے میہ موڑ کر مت لی یو۔۔پزدان نے زرش‬
‫کے شاتھ لییتے اس کا رخ ایتی طرف موڑا تھا۔‬

‫ن‬
‫زرش پزدان کی طرف رخ کرنے کے ئعد تھی ایتی آ کھیں شجتی سے میچ کر لیتی رہی تھی۔‬

‫پزدان نے پرمی سے اس کی آنکھوں کو ایتی نوروں سے جھوا تھا۔زرش کی لرزئی نلکو کو دنکھتے اس‬
‫نے زپردستی اسے اتھا کر ا یتے شاتھ لگانا تھا۔‬

‫ن‬ ‫م‬
‫زرش لشن نو می نلیز۔۔پزدان کے لیچی آواز سیتی زرش نے ایتی تم آ کھیں کھولی تھیں۔‬

‫میں دونارہ کتھی ابسی خالت میں وابس گھر پہیں لونوں گا۔۔پزدان نے پرم گوئی سے کہا‬

‫مچھے آپ سے جوف مخسوس ہو رہا ہے۔۔آپ سے لوگوں کے جون کی نو آئی ہوئی مخسوس ہو رہی‬
‫ہے۔۔میں نے کتھی کسی کو ئکل نف پہیں پہیجائی خانے اتجانے میں اگر کسی کا دل دکھا دو نو قورا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 285‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫تچھناوا ہونا۔۔آپ کنسے لوگوں کو فنل کرنے کے ئعد ا یتے شکون سے رہ شکتے ہیں ؟ زرش نے‬
‫سرخ آنکھوں سے پزدان سے نوجھا‬

‫میں معصوم لوگوں کو پہیں مارنا زرش۔۔پزدان نے دایت بنستے ہونے جواب دنا۔‬

‫آپ کا صمیر آپ کو جیتے کنسے د ی نا ہے ؟ میں آپ کی مجیت میں تھول گتی تھی آپ کنسے ابسان‬
‫ہیں ؟ جو شحص چند نکوں کے عوض مچھے کسی دوسرے شحص سے خرند کر زپردستی ئکاح کرشکنا‬
‫ہے وہ اجھا کنسے ہو شکنا ؟ زرش ینا اس کی نات ستے نولنا سروع ہوئی تھی۔‬

‫کنا نکواس کر رہی ہو زرش ؟ میں نے تمھیں کسی سے پہیں خرندا نلکہ تمھیں تجانا تھا۔۔اور تم نے‬
‫ئکاح ایتی مرضی سے کنا تھا میں نے گن نوای یٹ پر پہیں کروانا تھا۔پزدان اس سے دور ہونا ہوا‬
‫نوال تھا۔‬

‫ان نانوں کو خانے دیں پزدان آپ یہ لوگوں کو فنل کرنا جھوڑ دیں۔۔نلکہ یہ پزبس جھوڑ دیں ہم‬
‫پہاں سے کہیں دور خلے خابیں گے۔۔زرش پزدان کا چہرہ تھا متے ہونے نولی تھی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 286‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫سناپ دس نابسینس زرش میں یہ ہی یہ کام جھوڑوں گا اور یہ ہی پہاں سے کہیں خاؤں‬
‫گا۔۔پزدان اینا غصہ تمسکل قانو رکھتے ہونے نوال۔‬

‫تھر میں آپ کے شاتھ پہیں رہ شکتی مچھے جھوڑ دیں۔۔زرش کی نات نے پزدان کے غصے کو‬
‫پرنگر کنا تھا۔‬

‫میری انک نات کان کھول کر سن لو۔۔۔میرے سے جھ نکارا تمھیں صرف و صرف موت کی صورت‬
‫ج‬
‫میں مل شکنا ہے۔۔پزدان اسے نازؤں سے نکڑنا ہوا ھیچھوڑ کر نوال۔پزدان اس کا جھوئی سی نات‬
‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ج‬
‫ھ‬ ‫چ‬
‫کو اینا پڑا مسنلہ ی نانے پر ال اتھا تھا۔‬

‫میں پہاں سے خلی خاؤں گی۔۔آپ مچھے روک پہیں شکتے۔۔زرش کے چیجتے پر اینا آنا کھونے‬
‫پزدان نے اسے ت ھیڑ مارا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 287‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫شارے کمرے میں انک دم خاموسی جھا گتی تھی۔زرش ا یتے چہرے پر ہاتھ ر ک ھے شاکت ہوگتی‬
‫ت ھی۔‬

‫تم پہاں سے کہیں پہیں خاؤ گی۔۔اب سے جب نک تمھارا دماغ تھکانے پر پہیں آنا تم اس‬
‫کمرے میں یند رہو گی۔۔‬

‫پزدان ینڈ سے اتھنا ایتی جیزیں لے کر شاکت سی زرش کو جھوڑ کر دروازہ الک کر کے خال گنا تھا۔‬

‫*****************‬

‫اخانک موسم خراب ہونے کی وجہ سے زرناسہ ان لوگوں کے شاتھ قارم ہاؤس میں تھنس گتی‬
‫تھی۔زمان کے شا متے آنے سے وہ کیرائی ا یتے کمرے میں ہی یند ہوگتی تھی۔ماہم اسے کھانا کھلوا‬
‫کر خلی گتی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 288‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ا یتے ینڈ سے اتھتی وہ کھڑکی میں خاکر کھڑی ہوگتی تھی۔نیز نارش دنکھتے ہونے اسے متی اور نارش‬
‫کی جوسیو سے شکون شا مخسوس ہو رہا تھا۔‬

‫کالی شلوار قم نض کے شاتھ کالی شال کندھوں پر تھنالنے وہ دو ییہ سر پر اوڑھے تھنکی ہوئی‬
‫نازک سی گڑنا لگ رہی تھی۔‬

‫دروازہ ناک ہونے پر وہ مڑی تھی۔ماہم کا سوچتے وہ دروازہ کھو لتے کے لتے پڑھی۔‬

‫دروازے پر کھڑے زمان کو دنکھتے اس نے قورا دروازہ یند کرنا خاہا تھا۔جب زمان نے دروازے پر‬
‫ہاتھ رکھتے اسے ابسا کرنے سے روکا تھا۔‬

‫وہ دھرلے سے اندر داخل ہوا تھا۔زرناسہ کو چیجتے کے میہ کھو لتے دنکھ کر اس کے میہ پر ہاتھ‬
‫رکھتے زمان نے دروازہ یند کرنے اسے دنوار سے لگانا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 289‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زرناسہ نے اس کا ہاتھ ہنانے کے لتے ا یتے زمان کے ہاتھ میں چتھونے تھے۔زمان ا یتے ہاتھ پر‬
‫خلن مخسوس کرنا زرناسہ کی کوشسوں پر مسکرانا تھا۔‬

‫میں نے کہا تھا میں وابس آؤں گا۔مچھے ایتی خلدی تم کنسے تھول گتی زرناسہ۔۔اس کے کان کے‬
‫قریب جھکتے زمان سرد انداز میں نوال۔‬

‫زرناسہ اس کی نات سیتی شاکت ہوئی تھی۔آنکھوں کے آگے کچھ شالوں پہلے کا م نظر شا لہرانا‬
‫ن‬
‫تھا۔آ کھیں انک دم میجتے اس نے اینا سر جھنکتے جود کو ان نادوں سے ئکالنا خاہا تھا۔‬

‫ناد آنا کچھ مائی لنل ون۔۔زمان کے دونارہ نو لتے پر زرناسہ نے غصے سے اسے دنکھا تھا۔‬

‫میں تھول گنا معصوم بیتے کا نانک کرنے ہونے تم ایتی زنان پہیں کھولنا خاہتی۔۔زمان نے اس‬
‫کے نازوں کو شجتی سے نکڑا تھا۔‬

‫مچھے کچھ ناد پہیں ہے۔۔زرناسہ نے سناٹ انداز میں جواب دنا۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 290‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫تم نے میری امایت میں چنایت کی۔۔ڈتم اٹ۔۔اور آگے سے معصوم ین رہی ہو۔۔اس کے‬
‫جواب پر زمان کا نارہ ہائی ہوا تھا۔‬

‫مچھے پہیں ینا آپ کنا نات کر رہے ہیں۔۔میں آپ سے کتھی پہیں ملی اور یہ ہی آپ کو خایتی‬
‫ق‬
‫ہوں۔۔ آپ کو کوئی غلط ہمی ہوئی ہوگی۔۔زرناسہ دھتمی آواز میں جوانا نولی۔‬

‫ھ‬ ‫ج‬
‫تم سب کچھ خایتی ہو۔۔مچھ سے جھوٹ نول رہی ہو۔۔اس کے نازؤں سے ھوڑنے زمان او چی‬
‫ت‬ ‫چ‬‫ی‬
‫آواز میں نوال تھا۔‬

‫نافی سب لوگ نارش اییجوانے کرنے الن میں گتے ہونے تھے وریہ کوئی ئعند یہ تھا وہ ان کی‬
‫آوازیں سن کر کمرے میں آخانے۔‬

‫میں واقعی آپ کو پہیں خایتی۔۔مچھے ماہم نے آپ سے ملوانا تھا اس کے غالوہ ماضی میں آپ‬
‫سے ملتے کا ائقاق کتھی پہیں ہوا۔۔اور نلیز مچھے ئکل نف د ی نا جھوڑ دیں مچھے پہیں ینا آپ کو مچھ‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 291‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫سے کنا مسنلہ ہے۔۔لنکن میں نے آپ ک کچھ پہیں ئگاڑا۔۔زرناسہ سیجندہ سی ئظریں زمین پر‬
‫ئکانے نولی تھی۔‬

‫ت‬
‫زمان نے جیڑے ھییچ کر اسے جھنکے سے جھوڑا تھا۔اس کے جواب نے اسے طنش دال دنا‬
‫تھا۔ناہر سے آئی ہلکی ہلکی آوازیں سینا وہ خاموسی سے خال گنا تھا۔‬

‫ب‬
‫دروازے کو الک کرئی ا یتے میہ پر ہاتھ ر ک ھے زرناسہ دنوار سے لگی زمین پر یتھتی خلی گتی تھی۔زندگی‬
‫نے پہت پری طرح اسے تھنسانا تھا۔‬

‫**************‬

‫پزدان میں انک ہفتے کے لتے روس خا رہا ہے میرے ئعد زمل اگر ہوسنل سفٹ ہونے کا کہے‬
‫اسے خانے د ی نا بس کسی کو اس کی شکیورئی پر معمور کر د ی نا عند الم نان کو میں ا یتے شاتھ لے کر‬
‫خا رہا ہوں تم سب کچھ سیتھال لینا۔۔خان نے اینا ینگ ینک کرنے ہونے پزدان سے کہا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 292‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫میں سب کچھ سیتھال لوں گا خان۔۔لنکن خاتم ہوسنل ک یوں خانا خاہتی ہے ؟ پزدان نے جیرت‬
‫سے نوجھا۔‬

‫تم نے زرش کو روم میں یند ک یوں کنا ؟ کنا میں نے تم سے نوجھا پزدان۔۔خان کی سرد آواز پر‬
‫پزدان نے سر ہالنا تھا۔‬

‫وہ مچھے ندلنا خاہتی ہے۔۔مچھے خان کو۔۔۔خان استہزایہ لہجے میں نوال۔پزدان نے لب تھییجے‬
‫تھے۔وہ اسے کنا ینانا زرش تھی پہی خاہتی ہے۔۔‬

‫میں خلدی وابس آخاؤں گا اور شیر خان پر ئظر رکھنا اسے زمل کے ارد گرد تھنکتے یہ د ی نا جو تھی ہو‬
‫وہ میری ی یوی ہے شیر خان اسے صرور میری وجہ سے ئفصان پہیجانے کی کوشش کرے گا۔خان‬
‫نے اسے سمچھانا تھا۔‬

‫ہمارا گیز کا کیینیر آرہا ہے۔۔کل نک پہیچ خانے گا اسے ربسیو کرکے کو بسے ونیر ہاؤس پہیجانا ہے ؟‬
‫پزدان نے اسے ینانے ہونے نوجھا۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 293‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫سینک آرگناپزبشن کے گوڈام میں رکھوا دو۔۔اور یتے آنے والے سوپرز کی انک لسٹ یناؤ اور ان کا‬
‫بنسٹ لو۔۔میں آکر نافی جود ان میں سے شلنکٹ کروں گا۔۔خان نے اینا ینگ یند کرنے ہونے‬
‫ینانا۔۔‬

‫میں دنکھ لوں گا سب کچھ۔۔پزدان کے جواب پر خان وہاں سے خال گنا تھا۔‬

‫******************‬

‫‪ :‬انک مہیتے ئعد‬

‫نیز نارش میں زرش کا جون سے تھرا وجود تھامے پزدان شاکت شا بیتھا تھا۔‬

‫ت‬ ‫ی‬ ‫س‬‫ب‬ ‫ھ‬ ‫ت‬


‫اس کی می شا یں ‪ ،‬شاکت سی دھڑکن نے پزدان کو ھر ی نا دنا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 294‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زرش کے وجود سے ئکلنا جون نارش کے نائی میں پہنا سب کچھ سرخ کر رہا تھا۔پزدان نے اسے‬
‫کھو دنا تھا ایتی مجیت کو ‪ ،‬اندھیرے سے روستی میں لے خانے والی واخد ابسان کو‪،‬ا یتے دل کو۔۔۔‬

‫ن‬
‫زرش کی یند آ کھیں اور ی نلے چہرے کو دنکھتے اس کی آنکھ سے آبسو ئکلنا نارش کے نائی میں کہیں‬
‫گم شا ہو گنا تھا۔‬

‫ان کے قریب انک گاڑی آکر رکی تھی۔ اس میں سے نیزی سے ئکلتی زمل ان کی طرف آئی تھی۔‬

‫زرش۔۔۔زرش۔۔۔اس کے وجود سے ئکلتے جون کو دنکھتے زمل نے رونے ہونے اس کا تھنڈا شا‬
‫چہرہ تھیتھنانا تھا۔‬
‫زرش اتھو یہ۔۔۔رونے ہونے اس کا چہرہ جومتے وہ اسے اتھانے کی کوشش کر رہی تھی۔‬

‫ڈرای یونگ سیٹ سے ئکلنا خان تھی ایتی خگہ شاکت ہوا تھا۔پزدان کے سناٹ چہرے کو دنکھتے وہ‬
‫اس کے اندر کا خال خا یتے سے ناکام رہا تھا۔اس کی آنکھوں سے ئکلتے آبسو وہ تجوئی دنکھ شکنا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 295‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫تھا۔زمل کی آہ و ئکار نے خان کی نوجہ اس کی طرف دالئی تھی جو ایتی واخد پہن کو کھو خکی‬
‫تھی۔۔آسمان تھی آج ان کے شاتھ عم منانا زور و سور سے پرس رہا تھا۔۔‬

‫•••••••••••••••••••••••••••••‬

‫‪ :‬انک مہیتے پہلے‬


‫‪ :‬کراچی ‪ ،‬ناکسنان‬

‫زمل نے پزدان کی مدد سے قریتی ہاسنل میں ا یتے لتے روم لے لنا تھا۔مکان کے ییجتے کے ئعد‬
‫شاری رقم اس کے اکاؤیٹ میں تھی جو اس نے آدھی زرش کو د یتے کا سوخا ہوا تھا۔‬

‫زرش مچھے صیح سے ئظر پہیں آئی۔۔ کہاں ہے وہ ؟ زمل نے ا یتے شاتھ کیڑے ینک کروائی‬
‫مالزمہ سے نوجھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 296‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ئی ئی چی وہ پزدان الال نے اتھیں کمرے میں یند کنا ہوا ہے۔۔مالزمہ کے رازدایہ لہجے میں ی نانے‬
‫پر زمل کی بنسائی پر نل پڑے۔۔نے شک وہ ان دونوں کے درمنان پہیں آنا خاہتی تھی لنکن‬
‫انک نار زرش سے جود نات کرنا خاہتی تھی۔‬

‫مالزمہ کو کام کرنے کا نول کر ایتی خادر اوڑھتی زمل کے قدم زرش کے کمرے کی خایب ا تھے تھے۔‬

‫دروازے کو ناہر سے الک لگانا گنا تھا۔وہ خائی کے ئعیر دروازہ پہیں کھول شکتی تھی۔‬

‫خاتم آپ کو کوئی کام تھا ؟ پزدان نے ا یتے کمرے کے ناہر کھڑی زمل کو دنکھتے ئظریں جھکا کر‬
‫نوجھا۔‬

‫مچھے زرش سے نات کرئی ہے۔۔زمل نے سیجندگی سے کہا۔‬

‫پزدان نے سر ہالنے خاموسی سے دروازہ کھول دنا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 297‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫دروازہ کھلتے کی آواز پر پزدان کا سوچتی زرش مزند نکتے میں میہ جھنانے لگی تھی۔رونے سے اس کا‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫گلہ اور آ یں دونوں درد کر رہے ھے۔‬

‫ن‬
‫زرش۔۔زمل کی ئکار پر آواز پہیجایتی وہ قورا سندھی ہوئی۔۔زرش کو د کھتی وہ نیزی سے اس کے گلے‬
‫سے لیٹ گتی تھی۔‬

‫تجو مچھے پہاں پہیں رہنا نلیز مچھے پہاں سے لے خابیں۔۔زرش گھتی گھتی آواز میں رونے ہونے‬
‫نولی۔‬

‫ت‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ت‬


‫پزدان نے زرش کی نات سیتے غصے سے متھناں یچیں ھیں۔‬

‫کنا ہوا ہے زرش مچھے یناؤ۔۔زمل نے پربسائی سے اس کی کمر سہالنے نوجھا۔زرش پزدان کی‬
‫موجودگی سے نے جیر زمل کو شاری نات ینا گتی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 298‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫میرے چنال سے تم دونوں کو انک نار بیتھ کر بسلی سے نات کرئی خا ہتے۔تمھارا جو ف نصلہ ہوگا میں‬
‫تمھارے شاتھ ہوں زرش۔زمل نے اس خذنائی لڑکی کو سمچھانا۔‬

‫سوں سوں کرئی وہ زمل کے حصار سے ئکلی۔پزدان پر ئظر پڑنے سے اس کو مزند رونا آنا۔پزدان‬
‫اس سے جیتی مجیت کرنا تھا وہ واقعی اس سے الگ پہیں ہونا خاہتی تھی۔‬

‫زرش کو پزدان کے شاتھ جھوڑئی زمل خاموسی سے وہاں سے خلی گتی تھی۔اتھی نک اس نے‬
‫زرش کو ا یتے پہاں سے خانے کے نارے میں تھی پہیں ینانا تھا۔‬

‫خان اس سے ینا ملے روس خال گنا تھا۔زمل کو اس کی نےرچی پر کسک سی مخسوس ہوئی۔جود کو‬
‫ڈبیتی وہ وابس ا یتے کمرے میں لوٹ گتی تھی۔‬

‫***************‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 299‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫میں تمھیں پہاں سے کہیں پہیں خانے دوں گا زما زرگیہ )میرے دل(۔۔پزدان نے کمرے میں‬
‫جھائی سرد سی خاموسی کو نوڑا۔‬

‫ت‬
‫آپ وغدہ کریں کسی کو پہیں ماریں گے۔۔زرش نے لب ھییچ کر اس کے شا متے ایتی پرم و نازک‬
‫سی جھوئی ہتھ نلی تھنالئی۔‬

‫پزدان نے زرش کو جود کی خایب امند تھری ئظروں سے دنکھتے انک نےبس آہ خارج کی۔‬

‫میں وغدہ پہیں کرشکنا لنکن تمھیں ئقین دالنا ہوں اب اس کی تجانے میں آقس ورک کروں‬
‫گا۔۔پزدان اس کی ہتھنلی تھامنا ا یتے ہوی یوں سے لگا گنا تھا۔‬

‫زرش کو اس کے جواب سے کچھ شکون مال۔۔‬

‫مچھے دونارہ ا بسے ڈایییں گے ؟ زرش کے نوجھتے پر پزدان نے اسے ا یتے قریب کنا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 300‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫پہیں۔۔پزدان نے اس کے سر پر ا یتے ہویٹ ر ک ھے۔‬

‫ن‬
‫مچھ پر دونارہ ہاتھ اتھابیں گے ؟ زرش نے آ کھیں موندنے پزدان کا لمس مخسوس کرنے نوجھا۔‬

‫کتھی پہیں۔۔تم پر ہاتھ اتھانا میری سب سے پڑی غلطی تھی۔پزدان نے اس کی سوجھی ہوئی‬
‫آنکھوں پر ناری ناری ا یتے بسیہ لب ر ک ھے۔‬

‫زرش نے انک شکون آور شابس خارج کی۔پزدان کے جواب پر وہ مسکرائی اس کے کندھے سے‬
‫اینا سر ئکا گتی۔پزدان نے اس کی کمر کے گرد ہاتھ ڈا لتے زور سے اسے جود میں تھییجا تھا۔‬

‫مچھے دونارہ کمرے میں یند مت کیجتے گا۔۔زرش نے چہرہ اتھانے پزدان کی خایب دنکھتے ہونے‬
‫دھتمی آواز میں کہا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 301‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫دونارہ مچھ سے دور خانے کا سوچنا تھی مت۔۔دوندو اسے جواب د یتے پزدان نے ہولے سے اس‬
‫کے ہویٹ جومے۔زرش نے سرمانے ہونے اس کے سیتے میں میہ دنا۔پزدان نے قہقہہ لگانے‬
‫اس کے گرد اینا مزند حصار ی نگ کنا۔‬

‫زما زڑگیہ)میرا دل(۔۔پزدان نے مجیت سے اس کے سر پر لب رکھتے ہونے کہا۔‬

‫*****************‬

‫روس کے سہر موشکو میں خان نلنک بی یٹ سرٹ کے شاتھ نلنک چنکٹ پہتے ما تھے پر نکھرے‬
‫م‬ ‫م‬
‫نالوں سے انک ک نفے میں داخل ہوا۔ یتھی جوسیو یتھ یوں سے نکرانے پر خان نے میہ ئگاڑا۔ یتھی‬
‫جیزیں سروع سے ہی اسے بسند پہیں تھی۔‬

‫م‬
‫لنکن کوئی تھا جسے یتھی جیزیں کھانے سے عسق تھا۔اسے ناد کرنے انک سرد آہ خان نے خارج‬
‫کی تھی۔ا یتے چہرے پر ہاتھ ت ھیرنا وہ کنسیر کے ناس گنا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 302‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ا یتے گلے میں پہنا شیر کی سکل کا الکٹ دکھانے پر کنسیر نے اسے خاموسی سے تچھلے حصے کی‬
‫طرف خانے کا اشارہ کنا۔‬

‫س‬
‫خان سر ہالنا ہوا اس طرف پڑھا۔وہاں موجود کیچن میں داخل ہونے اس کی نیز ئظریں نا ھی سے‬
‫مچ‬

‫ادھر ادھر تھنک رہی تھیں۔جب کسی نے اس کے کندھے پر ہاتھ رکھا۔ییچھے مڑنے اس کا‬
‫شامنا کسی سنف سے ہوا تھا۔‬

‫کھانے کا آرڈر ناہر کرنے ہیں۔۔سنف محصوص تھاری لہجے میں روسی زنان میں نوال۔‬

‫کھانے کی خگہ مچھے کسی اور جیز کی طلب ہے۔۔خان نے اسے الکٹ دکھانا تھا۔‬

‫خان ؟ اس آدمی نے نوجھا۔خان کے سر ہالنے پر مسکرانا ہوا وہ اسے ا یتے شاتھ لے گنا تھا۔‬

‫قرپزر روم میں داخل ہونے خان اس کے ہمراہ خل رہا تھا۔انک خگہ ر کتے اس سنف نے دنوار پر‬
‫ہاتھ رکھا تھا۔جب انک دروازہ کھوال وہ لفٹ تھی۔خان اس کے شاتھ لفٹ میں داخل ہوا تھا۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 303‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫لفٹ کے ر کتے پر وہ انک پڑے سے ہال میں داخل ہونے تھے۔‬


‫سب آپ کا ای نظار کر رہے ہیں۔۔اس سنف نے ہلکا شا سر جھکانے دروازے کی طرف اشارہ‬
‫ک نا ۔‬

‫خان کے کمرے میں داخل ہونے ند سب ئظریں اس کی خایب اتھی تھیں۔‬

‫خان ونلکم نو رسنا۔۔السینڈروں خان کو دنکھنا کھڑا ہوا تھا۔اس کو دنکھتے سب ایتی بشسیوں کو‬
‫جھوڑنے کھڑے ہو خکے تھے۔‬

‫السینڈرو خان سے آکر گلے مال تھا۔انک وفت تھا جب خان کی مدد سے اس نے ایتی ڈون کی‬
‫نوزبشن خاصل کی تھی۔‬
‫تم سے مل کر اجھا لگا خان۔۔السینڈرو مسکرانے ہونے نوال۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 304‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫مچھے تھی۔۔خان نے مج نصر شا جواب د یتے السینڈرو کے شاتھ موجود خالی بشست پر ایتی خگہ‬
‫سیتھالی تھی۔‬

‫مچھے تمھاری مدد کی صرورت ہے۔۔خان نے السینڈرو سے کہا۔‬

‫ہم ہر طرح تمھاری مدد کریں گے خان۔۔السینڈرو سیجندگی سے نوال۔‬

‫میں خاہنا ہوں سینک آرگناپزبشن کو پہاں سے سنالئی ہونے واال ہر طرح کا ڈرگ یند کر دنا‬
‫خانے۔میں خاینا ہوں اس سے یہ کانیرنکٹ کے خالف ہوگا۔۔لنکن مچھے ہر طرح سے یہ سنالئی‬
‫یند کروائی ہے۔میں خاہنا ہوں اگال کوئی ڈرگز کا کابینیر ناکسنا یہ پہیجے۔۔خان میز پر ہاتھ جمانے سرد‬
‫لہجے میں نوال۔‬

‫تم جنسا خاہو گے وبسا ہی ہوگا میں سب گینگز سے ناذات جود نات کروں گا۔۔تمھارا یہ کام‬
‫ہوخانے گا خان تم نے قکر رہو۔۔السینڈرو نے خان کی خایب دنکھتے اسے ئقین دالنا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 305‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫انک پڑا کام ہوخانے پر خان تھوڑا پرشکون ہوا تھا۔کچھ دن مزند رسنا میں اتھی اسے کام تھا۔‬

‫**************‬

‫موسم تھنک ہونے پر زرناسہ ان لوگوں کے شاتھ وابسی کے لتے پڑھ گتی تھی۔‬

‫ب‬
‫ینک سیٹ پر درمنان میں یتھی زرناسہ کے دونوں کندھوں پر ماہم اور اس کی کزن رائعہ سوئی‬
‫ہوئی تھیں۔‬

‫قریٹ سیٹ پر بیتھا عمیر تھی ئفرینا سو ہی رہا تھا صرف ڈرای یونگ کرنا زمان اور زرناسہ ہی خاگ‬
‫رہے تھے۔‬

‫م‬
‫اس دن کے ئعد وہ زمان سے کمل طور پر جھیتی تھر رہی تھی۔اب اس کی گہری ئگاہیں ا یتے وجود‬
‫ت‬ ‫گ‬ ‫ک‬‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ج‬
‫کے آر نار ہوئی مخسوس کرکے غصے اور الہٹ سے وہ آ یں موند تی ھی۔‬
‫ھ‬ ‫ھ‬ ‫چ‬‫ی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 306‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫پ‬
‫گھر ہیجتے زمان نے عمیر کو اتھانا تھا۔زرناسہ نے تھی ماہم اور رائعہ کو اتھانا تھا۔زرناسہ اب ا یتے‬
‫گھر خانا خاہتی تھی۔‬

‫ن‬
‫زرناسہ وہاں ک یوں کھڑی ہو اندر آخاؤ۔۔ماہم نے آ کھیں مسلتے زرناسہ کو گاڑی کے ناس کھڑے‬
‫دنکھتے کہا۔‬
‫گھر کے اندر خانے زمان کے قدم تھی ماہم کی نات پر رکے تھے۔‬

‫ماہم مچھے اب گھر خانا ہے مورے پہت پربسان ہورہی تھیں نلیز ڈرای یو کو کہو مچھے جھوڑ‬
‫آنے۔۔زرناسہ دھتمی آواز میں نولی۔‬

‫میں جھوڑ آنا ہوں۔۔زمان ماہم کے ناس آنا ہوا نوال۔‬

‫تھینک نو تھائی۔۔ماہم زمان سے نولتی اندر خلی گتی تھی۔‬

‫زرناسہ کے زمان کے شاتھ اکنلے سفر کرنے کا سوچتے بسیتے جھوٹ پڑے تھے۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 307‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫خلدی بیتھو میرے ناس ناتم پہیں ہے۔۔زمان کے زور سے نو لتے پر زرناسہ نیزی ینک سیٹ کا‬
‫دروازہ کھول کر بیتھتے لگی تھی جب زمان کی آواز نے اسے روک دنا تھا۔‬

‫تمھارا مالزم پہیں ہوں جپ خاپ نکھرے کتے ئعیر قریٹ سیٹ پر بیتھ خاؤ۔۔پزدان کے خکم پر‬
‫کلستی وہ خاموسی سی قریٹ سیٹ پر بیتھ گتی تھی۔‬

‫ی۔۔پہاں ک یوں گاڑی روکی ہے زمان ؟ زرناسہ نے اسے ییچ را ستے گاڑی رو کتے ڈرنے ہونے‬
‫نوجھا۔‬

‫تمھیں خانے سے مارنے کے لتے۔۔۔ایتی مسکراہٹ دنانا پزدان سیجندگی سے نولنا زرناسہ کے‬
‫ہوش اڑا گنا تھا۔‬

‫زرناسہ کا دل سہمتے لگا تھا۔تم ہوئی ہتھنل یوں کو ایتی خادر سے رگڑنے اس نے زمان کا دنکھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 308‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫اونے جھونے نات سن۔۔زمان کے کسی کو آواز د یتے پر زرناسہ نے گاڑی سے ناہر دنکھا‬
‫تھا۔چہاں انک جھونا شا تجہ گالب کے تھول نکڑے کھڑا تھا۔‬

‫زمان نے شارے تھول تجے سے لیتے اسے بنسے تھمانے گاڑی دونارہ سنارٹ کرنے ہونے زرناسہ‬
‫کی طرف انک ہاتھ سے تھول پڑھانے۔‬

‫زرناسہ نے جیرت سے اس سرتھرے کو دنکھا جو انک نل کو اس کے گلے نک پہیچ خانا ہے۔۔جو‬


‫گرگٹ کی طرف سنکنڈوں میں ای نا روپ ندل لینا ہے۔‬

‫ل‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ج‬


‫تمھارے لتے ہیں نکڑ لو۔۔زمان ال کر نیز ہجے یں نوال۔‬
‫م‬ ‫ھ‬ ‫چ‬

‫زرناسہ نے کا بیتے ہاتھوں سے تھول نکڑے تھے۔زمان کے غصے کا ڈر یہ ہونا وہ یہ تھول اس‬
‫کے میہ پر تھینک خکی ہوئی۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 309‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زمان نے انک ہونل کے ناہر گاڑی روکی تھی۔زرناسہ اب زمان کے شاتھ آنے پر تچھنا رہی تھی‬
‫جو اب اسے ناہر ئکلتے کا نول رہا تھا۔‬

‫ب‬
‫مچھے میرے گھر جھوڑ کر آ بیں۔۔زرناسہ گاڑی میں ہی یتھی غصے میں نولی تھی۔‬

‫اینا نے شاجیہ امڈنے والے غصے کو کنیرول کرنے زمان نے شگریٹ شلگانے ل یوں میں دنا کر‬
‫گہرے کش لتے تھے۔۔‬
‫زمان کی یتی ہوئی رگیں دنکھ کر زرناسہ کا دل سو ک ھے یتے کی مایند تھر تھر کا بیتے لگا تھا۔‬

‫انک سنکنڈ سے پہلے گاڑی سے ئکل آؤ زرناسہ وریہ سب کے شا متے اتھا کر اندر لے خاؤں‬
‫گا۔۔زمان کے دھمکانے پر وہ ہابیتی کابیتی گاڑی سے ناہر ئکل آئی تھی۔‬

‫زمان اس کا ہاتھ نکڑنا اسے اندر لے گنا تھا۔انک بینل پر بیتھتے اس نے ینا زرناسہ سے نو جھے ایتی‬
‫مرضی سے دونوں کا کھانا آرڈر کنا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 310‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫آپ کو مچھ سے کنا دسمتی ہے زمان ؟ زرناسہ کی دھتمی آواز زمان کے کانوں میں پڑی۔‬

‫تم سے میری پہت پڑی دسمتی ہے زرناسہ۔۔کتھی کتھی مچھے چ نال آنا ہے تمھیں کجا چنا‬
‫خاؤں۔۔تمھیں فنل کرنے کہیں کسی وپران کونے میں دفنا دوں۔۔زمان اس کا زرد چہرہ دنکھتے‬
‫زنادہ دپر ایتی ہنسی کنیرول پہیں کرنانا تھا۔‬

‫زرناسہ نے غصے سے میہ تھوالنا تھا۔وہ ا یتے ڈرنے پر سرمندہ سی ہوگتی تھی۔روئی جنسے پرم و‬
‫نازک گالوں پر اللی سی اتھر آئی تھی۔‬

‫یہ دسمتی پہت پرائی ہے زرناسہ۔۔وفت آنے پر تمھیں ینا خل خانے گا۔۔زمان سیج ندہ شا نوال‬
‫تھا۔زرناسہ اس کی نات سمچھ یہ شکی تھی۔اس کے ئعد وہ خاموش ہوگتی تھی۔‬
‫کھانا کھانے کے ئعد زمان اسے آرام سے گھر جھوڑ آنا تھا۔‬

‫**************‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 311‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫تجو آپ کہیں خارہی ہیں۔۔زرش جو پزدان سے خان جھڑوائی ہوئی زمل سے نات کرنے آئی تھی‬
‫اس کے ناس موجود ی نگز دنکھتے نوجھا۔۔‬

‫ہاں میں پہاں سے ہوسنل سفٹ ہو رہی ہوں۔۔تم یناؤ پزدان سے نات ہوئی تمھاری ؟ ذمل نے‬
‫اسے ینانے نوجھا۔‬

‫ہمارے درمنان سب سیٹ ہوگنا ہے یہ ینابیں آپ ک یوں خارہی ہیں ؟ زرش نے پربسائی سے‬
‫نوجھا۔‬

‫میں اور خان پہت الگ ہیں زرش۔۔ان کے مظانق ہمارا رسیہ کاغذی ہے جس سے میں جب‬
‫خاہو رہائی لے شکتی ہوں۔میں مزند پہاں پہیں رہ شکتی۔۔زمل سیجندگی سے نولی۔‬
‫یہ سب میری وجہ سے ہورہا ہے تجو۔۔۔زرش عمگین ہوئی۔‬
‫مچھے لگا تھا خان الال تھی پزدان کہ طرح ہوں گے۔۔۔زرش کے مزند نو لتے پر زمل ہنس پڑی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 312‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫پزدان اور خان ئظاہری انک جنسے ہی ہیں لنکن حف نفت میں وہ دونوں پہت مجنلف ہیں۔پزدان‬
‫تمھاری خاطر جود کو ندل لے گا ک یونکہ اسے تم سے مجیت ہے۔خان کا مجیت کے 'م 'کا تھی غلم‬
‫پہیں۔ میں اسے صجیح راسیہ دنکھانا خاہتی تھی اس نے مچھے ہی پہاں سے ئکلتے کا راسیہ دکھا دنا‬
‫ہے۔زمل آخر میں اداس سی ہنسی۔۔زرش نے دکھ سے زمل کو دنکھا تھا۔‬

‫میں تم سے ملتے آئی رہوں گی پہاں قریب ہی رہوں گی۔۔زمل نے مجیت سے زرش کا ماتھا جوما‬
‫ت ھا ۔‬

‫زمل زرش سے ملتی وہاں سے خلی گتی تھی۔۔‬

‫***************‬

‫خان ا یتے کام بینا کر وابس آحکا تھا۔سب کچھ معمول پر خلتے لگا تھا۔جب انک دن اخانک کچھ‬
‫ہوا۔۔اتمرجنسی میں پزدان کو ا یتے شاتھ لے کر خان اپران روایہ ہوا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 313‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫پزدان زرش کو اکنال جھوڑ کر خانا پہیں خاہنا تھا۔خان کی اور کام کی وجہ سے وہ مج یورا اس کے شاتھ‬
‫اپران آنا تھا۔‬
‫ان کا کام پہت حظرناک اور پڑا تھا۔‬

‫خان نے شارا نالن ینار کر لنا تھا۔اب بس اس پر عمل کرنا تھا۔جو پہت خلد اتھوں نے کرلنا‬
‫ت ھا ۔‬

‫اپران کے ینل کے یتے کارخانے میں میہ پر ئقاب کتے خان سناٹ ناپرات سے ادھر ادھر دنکھنا‬
‫گارڈز کی ئظروں سے تجنا ہوا اس کے بنسمیٹ کی طرف پڑھا تھا۔‬

‫اخانک قاپر االرم تجنا سروع ہوا تھا کام کرنے شارے مالزمین ناہر کی طرف تھاگے تھے۔وہ نیز نیز‬
‫قدم اتھانا تجلے حصے میں پہیجا تھا۔چہاں موجود انک میینگ روم کی طرز میں یتے کمرے سے لوگ‬
‫اتھتے ہونے تھاگنا سروع ہونے تھے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 314‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫خان نے ارد گرد دنکھتے مظلویہ یندے کو ڈھونڈا وہ ت ھیڑ میں ایتی خان تجانے کے لتے تھاگ رہا‬
‫تھا۔آگے پڑھتے نیزی سے خان نے اس کو کالر سے نکڑنے ییچھے کھییجا تھا۔‬

‫اس کے ہاتھ میں موجود شیر کی سکل والی انگوتھی دنکھتے ایتی قمض کے اندر سے خاقو ئکا لتے اس‬
‫کی سہ رگ پر خان نے خاقو ئکانا تھا۔‬

‫انو ہسام کو میری طرف سے پہال تحفہ۔۔خان اس کے کان میں سرد آواز میں نول نا اس کے اچیجاج‬
‫کرنے سے پہلے اس کا گال کاٹ حکا تھا۔‬

‫اس کا مردہ وجود زمین پر گرنے دنکھ کر خان نے اس کے ہاتھ سے انگوتھی ئکال کر ایتی چ یب‬
‫میں ڈالی تھی۔گارڈز کو اس طرف آنا دنکھ کر خان نیزی سے وابس ت ھیڑ میں غایب ہو گنا تھا۔۔‬

‫ناہر اس کے بنسمیٹ سے ئکلتے خان نے وہاں موجود ینل کے ڈرم کو زمین پر گرانے النیر ئکال‬
‫کر وہاں آگ لگا دی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 315‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫دنکھتے ہی دنکھتے ہر طرف آگ تھنلتے لگی تھی۔وہ اینا کام کرحکا تھا۔آگ کے سعلے ہر طرف تھنلتے‬
‫آسمان کو جھونے لگے تھے۔کالے دھواں کے مرعولے ہر طرف سے اتھتے لگے تھے۔‬

‫پزدان گاڑی سنارٹ کتے خان کے آنے کا ای نظار کر رہا تھا۔خان کے بیتھتے ہی اس نے گاڑی‬
‫سنارٹ کی تھی۔‬

‫پ‬
‫ایتی مظلویہ رہابش گاہ پر ہیجتے پزدان اتھی خان سے نات کرنے ہی لگا تھا۔جب ناکسنان سے‬
‫آنے والے قون نے اس کا دل شا یند کر دنا تھا۔‬

‫زرش کو کسی نے کنڈی یپ کر لنا تھا۔یہ جیر اس پر پہاڑ ین کر نوئی تھی۔ل نکن اس کے شاتھ ملتے‬
‫ن‬ ‫ی‬‫س‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ج‬
‫چ‬
‫والے دوسری جیر نے جنسے اس کی روح ھوڑ دی ھی۔زرش امند سے ھی۔وہ ہو ل سے‬
‫وابس آرہی تھی جن را ستے سے اسے کنڈی یپ کنا گنا۔‬
‫۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 316‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ا یتے یند ہونے دماغ اور نے خان وجود نے اسے سن شا کر دنا تھا۔انک طرف ناپ بیتے کی چہاں‬
‫جوسی ملی تھی وہاں ہی دوسری طرف زرش کے کنڈی یپ ہونے کا سن کر وہ جوسی مدہم سی ہوگتی‬
‫ت ھی۔‬

‫•••••••••••••••••••••••••••••••••‬

‫ت‬ ‫ک‬ ‫ن‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬


‫خ‬ ‫ی‬
‫زرش نے آ یں ھول کر ا تے ارد گرد د کھا تھا۔وہ سی نوسندہ سی عمارت کے اندر ھی۔ہر گہ‬
‫متی اور دھول کے شاتھ مکڑی کے خالے موجود تھے۔‬

‫کچھ دور سے اسے لوگوں کے قہقہوں کی آوازیں سنائی دے رہی تھیں۔جود کو اکنال اور نے بس ناکر‬
‫جوف کی انک لہر اس کے وجود میں سرایت کرگتی تھی۔‬

‫پزدان نے اسے گھر سے ئکلتے سے م نع کنا تھا۔اب اسے جود پر شدند غصہ آرہا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 317‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫اسے کرسی سے ناندھا گنا تھا۔دونوں ہاتھ اس کے ییچھے کی خایب مصیوظی سے ناندھے گتے‬
‫تھے۔وہ کوشش کرنے کے ناوجود تھی جود کو آزاد پہیں کرشکتی تھی۔‬

‫ن‬
‫نانوں کی آوازیں ا یتے قریب آئی مخسوس کرکے زرش ایتی آ کھیں یند کرکے نےہوش ہونے کا‬
‫نانک کرنے لگی تھی۔‬
‫یہ اتھی نک اتھی پہیں۔۔‬

‫شیر خان نے پزدان کے آنے کے ئعد اسے مارنے کا کہا تھا۔اتھی اسے نےہوش ہی رہتے دو۔‬

‫وہ دو آدمی آبس میں نابیں کررہے تھے۔زرش ان کی نابیں سن کر ڈر گتی تھی۔وہ اسے مارنے کا‬
‫نالن ینا رہے تھے۔‬

‫زرش کسی تھی طرح سے پہاں سے ئکلنا خاہتی تھی۔ا یتے ارد گرد خاموسی مخسوس کرکے اس نے‬
‫ک‬‫ئ‬ ‫ک‬‫ن‬ ‫ب‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی ن‬
‫س‬
‫ا تی آ یں ھولی یں۔جوف و نے سی سے قاف موئی اس کی آ ھوں سے لتے نےمول‬
‫ہونے لگے تھے۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 318‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫****************‬

‫خان میں مزند صیر پہیں کرشکنا۔دو دن ہو گتے ہیں زرش کو ال ییہ ہونے۔پزدان نےبس شا نول رہا‬
‫ت ھا ۔‬

‫ت‬
‫تم جوصلہ رکھو پزدان میں ایتی نوری کوشش کر رہا ہوں۔خان لب ھییچ کر نوال۔وہ زرش کو کچھ‬
‫پہیں ہونے د ی نا خاہنا تھا لنکن اتھی نک اتھیں کوئی سراغ پہیں مال تھا۔‬

‫کب نک ای نظار کرو خان ؟ اب مچھ سے پرداست پہیں ہو رہا۔پزدان اوتچی آواز میں نولنا غصے سے‬
‫لمتے لمتے ڈھگ پرنا ئکل گنا تھا۔‬

‫تم نے تھی کچھ کہنا ہے نو نول دو۔ا یتے ییچ ھے زمل کی موجودگی مخسوس کرنا خان ییچ ھے مڑنا ہوا‬
‫نوال۔زرش کے کنڈی یپ ہونے کے قورا ئعد زمل کو گھر وابس نال لنا گنا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 319‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫مچھے امند ہے آپ مچھے مانوس پہیں کریں گے۔زمل نے اس کی آنکھوں میں دنکھتے ہونے جواب‬
‫دن ا ۔‬

‫اس کا دل اندر سے ایتی پہن کے لتے کایپ رہا تھا۔لنکن وہ جود کو مصیوط طاہر کر رہی تھی۔‬

‫خان نے اس کے ئقین تھرے انداز پر کچھ یہ کہا۔وہ جب اسے شیر خان سے یہ تجا سکا۔تھر‬
‫زرش کو کنسے تجا شکنا تھا۔‬

‫اینا سر جھنکنا وہ زمل کے قریب سے گزرنا اس کے کان کی طرف جھکا۔‬

‫تمھاری پہن کے محقوظ ہونے کی میں کوئی گاریتی پہیں دوں گا۔خان کی نات نے اسے ڈرا دنا‬
‫ب‬
‫تھا۔وہ اس سے امند لگانے یتھی تھی کہ شاند وہ انک نار تھر زرش کو تجا لے گا۔ اس نے نو‬
‫اس نار زمل کی ہمت ہی نوڑ دی تھی۔‬

‫خان اسے انک ئظر دنکھنا ناہر خال گنا تھا۔زمل جود کو بسلی د یتی وابس کمرے میں لوٹ گتی تھی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 320‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫*************‬

‫پزدان ونیر ہاؤس میں موجود تھا۔چہاں لوگوں کو وہ نارخر کرنے تھے۔کسی شحص کو نارخر کرنے کے‬
‫ئعد وہ ا یتے ہاتھ صاف کرنا ناہر ئکال تھا۔اینا مونانل ئکا لتے اس کی سب سے پہلی ئظر شکرین پر‬
‫موجود اناؤن منسج پر پڑی تھی۔‬

‫منسج کھو لتے ہی اس میں زرش کا ینا دنا گنا تھا۔وہ انک نل کو جیران ہوا۔نیزی سے ناہر کی خایب‬
‫پڑھتے وہ ایتی گاڑی میں بیتھا تھا۔‬

‫مظلویہ انڈربس کی خایب روایہ ہونے اس نے خان کو کال مالئی تھی۔‬

‫مچھے زرش کا ینا مل گنا ہے خان۔۔میں اسی طرف خا رہا ہوں۔میں تمھیں انڈربس سینڈ کرنا‬
‫ہوں۔۔تم تھی آخاؤ۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 321‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫تمھیں زرش کا ینا کہاں سے مال ؟ خان نے جیرائی سے نوجھا۔‬

‫مچھے منسج مال ہے۔۔خان میں مزند دپر پہیں کرنا خاہنا۔اس کی آواز میں نےصیری تھی۔‬

‫یہ پریپ ہے پزدان تم میرا ای نظار کرو۔۔اکنلے مت خاؤ۔۔پزدان کی نات سیتے خان نے شخت لہجے‬
‫میں کہا۔مگر دوسری خایب بیتھا دنوایہ ایتی ی یوی سے ملتے کو نےناب تھا۔یتھی خان کی نات اگ یور‬
‫کرنا نوال‬

‫خان اگر یہ پریپ تھی ہوا مچھے قرق پہیں پڑے گا۔۔پزدان نولنا مزند خان کی نات اگ یور کرنے‬
‫کال کٹ کر گنا تھا۔‬

‫خان ایتی گن رکھنا نیزی سی ناہر کی خایب پڑھا تھا۔‬

‫خاتم کا چنال رکھنا۔میری اخازت کے ئعیر کسی کو گھر میں داخل مت ہونے د ی نا۔خان ا یتے آدمی‬
‫کو ہدایت د یتے لگا۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 322‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫کہاں خا رہے ہیں آپ ؟ زمل جو ا یتے کمرے سے ئکلتی کیچن کی خایب خارہی تھی۔خان کی اوتچی‬
‫آواز سیتی ناہر آئی تھی۔‬

‫کنا زرش مل گتی ہے ؟ خان کے نو لتے سے پہلے اس نے مزند نوجھا۔‬

‫کسی نے زرش کا انڈربس پزدان کو سینڈ کنا ہے۔۔میں وہاں ہی خا رہا ہوں۔۔تم گھر سے ناہر مت‬
‫ئکلنا۔۔خان سیجندگی سے اس کی ئقاب میں جھتی آنکھوں کو دنکھنا نوال‬

‫میں تھی آپ کے شاتھ خاؤں گی۔۔زمل انک دم سے نولی۔‬

‫وہاں تمھارا کوئی کام پہیں ہے۔۔جپ کرکے اندر وابس خاؤ۔۔خان کے سرد لہجے کو ئظر انداز کرئی‬
‫وہ خان کے ییچ ھے خلتے لگی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 323‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫خان اسے اگ یور کرنا لمتے لمتے ڈھگ تھرنا گاڑی میں بیتھ حکا تھا۔زمل تھی نیزی سے گاڑی کا دروازہ‬
‫کھولتی اس کے شاتھ بیتھ گتی تھی۔‬

‫آپ جو مرضی کہیں میں آپ کے شاتھ ہی خاؤں گی۔۔زمل کے صدی لہجے پر خان نے غصے سے‬
‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ی مت ت‬
‫ا تی ھناں یچ لی یں۔‬

‫گاڑی سنارٹ کرنا وہ قل سینڈ سے خالنے لگا تھا۔وہ خگہ ئفرینا انک گھییہ دور تھی۔را ستے میں‬
‫موسم خراب ہونے لگا تھا۔اخانک ہی نادل آسمان پر جھانے نیز نارش پرشانے لگے تھے۔‬

‫***************‬

‫اسے کھول دو اور ناہر ئکالو۔۔کرسی پر ناندھی ہوئی زرش کی طرف دنکھنا انک آدمی نوال۔‬

‫زرش کو ینا تھا وہ لوگ کنا کر رہے تھے۔وہ اسے مارنے والے تھے۔وہ ان کی شاری نابیں پہلے ہی‬
‫سن خکی تھی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 324‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫ایتی آنکھوں میں جمع ہونے آبسو اس نے پڑی مسکل سے روکے ہونے تھے۔۔‬

‫زرش کو انک ہی خگہ کھڑے دنکھ کر ان میں سے انک نے زرش کو دھکا دنا تھا۔‬

‫خلو ئی ئی۔۔۔زرش جود کو سیتھالتی ان کے ییچھے خلتی لگی۔نیز نارش کی آواز اسے صاف سنائی‬
‫دے رہی تھی۔‬

‫اس سے پہلے ہم تمھیں مار دیں تھاگو۔۔۔وہ ئفرینا دو لوگ تھے جن میں سے انک نے اینا قون‬
‫دنکھتے دوسرے کو اشارہ کنا تھا جس نے زرش کے سر پر گن نان کر اسے تھا گتے کا کہا۔۔‬

‫زرش کابیتی نانگوں سے نارش میں اندھا دھند ت ھاگنا سروع ہوئی تھی۔انک گاڑی نیزی سے اس‬
‫کے شا متے رکی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 325‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫پزدان کو ناہر ئکلنا دنکھ کر وہ جوش ہوئی اس کی خایب پڑھتے لگی تھی جب ا یتے ی یٹ میں شدند‬
‫ئکل نف اتھتی دنکھ کر اس نے ییجے کی خان دنکھا چہاں نیزی سے جون اس کے جسم سے ئکل رہا‬
‫ت ھا ۔‬

‫پزدان جو جوش ہونا اس کے قریب پڑھتے لگا تھا۔اس کے وجود کو ییجے گرنے دنکھ کر اس نے‬
‫خلدی سے تھاما تھا۔‬

‫زہ یہ سرہ مییہ کوم‬


‫)‪(I love You‬‬
‫زرش کے میہ سے القاظ نوٹ تھوٹ کر ادا ہو رہے تھے۔‬

‫زما زڑگیہ۔۔۔اس کے میہ سے یہ القاظ سن کر پزدان شاکت ہوا تھا۔‬

‫ی‬‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬


‫ت‬ ‫چ‬
‫زرش کو آ یں یند کرنے د کھ کر پزدان نے دنوانوں کی طرح اس کا ہرہ ھنانا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 326‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زرش۔۔زرش۔۔زرش کا نے خان شا وجود اس کو تھی صدمے میں مینال کر گنا تھا۔‬

‫نیز نارش میں زرش کا جون سے تھرا وجود تھامے پزدان شاکت تھی شاکت شا بیتھا تھا۔‬

‫ت‬ ‫ی‬ ‫س‬‫ب‬ ‫ھ‬ ‫ت‬


‫اس کی می شا یں ‪ ،‬شاکت سی دھڑکن نے پزدان کو ھر کا ی نا دنا تھا۔‬

‫زرش کے وجود سے ئکلنا جون نارش کے نائی میں پہنا سب کچھ سرخ کر رہا تھا۔پزدان نے اسے‬
‫کھو دنا تھا ایتی مجیت کو ‪ ،‬اندھیرے سے روستی میں لے خانے والی واخد ابسان کو‪،‬ا یتے دل کو۔۔۔‬

‫ہ‬ ‫ک‬ ‫م‬ ‫ن‬ ‫ک‬‫ن‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬


‫ک‬‫ئ‬ ‫چ‬ ‫ی‬
‫زرش کی یند آ یں اور لے ہرے کو د ھتے اس کی آ کھ سے آبسو لنا نارش کے نائی یں یں‬
‫گم شا ہو گنا تھا۔‬

‫ان کے قریب انک گاڑی آکر رکی تھی۔ اس میں سے نیزی سے ئکلتی زمل ان کی طرف آئی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 327‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زرش۔۔۔زرش۔۔۔اس کے وجود سے ئکلتے جون کو دنکھتے زمل نے رونے ہونے اس کا تھنڈا شا‬
‫چہرہ تھیتھنانا تھا۔‬
‫زرش اتھو یہ۔۔۔رونے ہونے اس کا چہرہ جومتے وہ اسے اتھانے کی کوشش کر رہی تھی۔‬

‫ڈرای یونگ سیٹ سے ئکلنا خان تھی ایتی خگہ شاکت ہوا تھا۔پزدان کے سناٹ چہرے کو دنکھتے وہ‬
‫اس کے اندر کا خال خا یتے سے ناکام رہا تھا۔اس کی آنکھوں سے ئکلتے آبسو وہ تجوئی دنکھ شکنا‬
‫تھا۔زمل کی آہ و ئکار نے خان کی نوجہ اس کی طرف دالئی تھی جو ایتی واخد پہن کو کھو خکی‬
‫تھی۔۔آسمان تھی آج ان کے شاتھ عم منانا زور و سور سے پرس رہا تھا۔۔‬

‫************‬

‫‪ :‬دو مہیتے ئعد‬

‫خان خاتم شکول سے ہاسنل وابس پہیچ گتی ہیں۔۔اور خان آج ان سے ملتے کوئی لڑکا آنا تھا۔قاسم‬
‫کی نات سینا وہ جو ئظاہر جود کو نےی ناز طاہر کر رہا تھا۔انک دم سندھا ہوا۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 328‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫اس وا قعے کے ئعد زمل ئفرینا انک مہییہ ان کے شاتھ رہی تھی۔اس کے ئعد وابس ہاسنل سفٹ‬
‫ہوگتی تھی۔خان اس کی نل نل کی جیر رکھ رہا تھا۔جو زرش کے شاتھ ہوا تھا وہ پہیں خاہنا‬
‫تھا۔زمل کے شاتھ تھی کچھ ابسا ہو۔‬

‫قاسم کو انک نار تھر اس نے ا یتے شاتھ کام کرنے کا موقع دنا تھا۔وہ زمل کی ئظروں میں آنے ینا‬
‫اس کا چنال رکھنا تھا۔‬

‫وہ لڑکا کون تھا ؟ خان نے سرد آواز میں نوجھا۔‬

‫ینا پہیں خان وہ بس انک کاغذ خاتم کو نکڑانا تھاگ گنا تھا۔خاتم نے وہ کاغذ غصے سے تھینک‬
‫دنا تھا۔قاسم نے تھوک ئگلتے ہونے ینانا۔‬

‫کاغذ میں کنا لکھا تھا قاسم ؟ سناٹ انداز میں خان نے قاسم کو دنکھتے نوجھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 329‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫اس لڑکے کا تمیر تھا خان۔۔قاسم کی نات سن کر غصے سے اس کی رگیں ین گتی تھی۔‬

‫تم اس لڑکے کا ینا لگواؤ۔۔میں اب سے جود خاتم کو لے آنا کروں گا۔۔زمل کو دو تجے جھتی ملتی‬
‫تھی۔اتھی انک گھییہ پڑا تھا۔قاسم نے جیرت سے خان کو دنکھتے اینات میں سر ہال دنا تھا۔‬

‫**************‬

‫آج زرناسہ کی کالسز پہیں تھی۔لنکن کچھ نوبس لیتے کے لتے وہ نوی یورستی آئی تھی۔وہ اب وابس‬
‫خارہی تھی۔جب را ستے میں ان کی گاڑی خراب ہوگتی تھی۔‬

‫ڈرای یور کافی دپر سے گاڑی تھنک کر رہا تھا۔لنکن گاڑی تھنک ہونے کا نام ہی پہیں لے رہی‬
‫ت ھی۔‬

‫ک‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫ن‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫ن‬ ‫ہ‬ ‫ت‬ ‫ی‬‫م ب‬
‫ئی ئی چی آپ گاڑی یں ھی ر یں پہاں ناس ہی ا ک کی ک کی دکان یں اس یں سے سی‬
‫کو نال کر الئی ہوں۔۔ڈرای یور زرناسہ سے نوال تھا۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 330‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫تھنک ہے ائکل خلدی وابس آخانے گا۔۔زرناسہ گ ھیرا گتی تھی۔تھر جود کو سیت ھالتی وہ دھتمی آواز‬
‫میں نولی۔‬

‫گاڑی کا سنسے اوپر خڑھائی وہ خاموسی سے بیتھ گتی تھی۔یند گاڑی میں گرمی کی وجہ سے اسے‬
‫گ ھیراہٹ ہونے لگی تھی۔‬

‫بسیتے سے اس کا شارا چہرہ تھنگ گنا تھا۔سڑک پر اس وفت کافی لوگ آ خارہے تھے۔وہ ہمت‬
‫کرئی گاڑی سے ئکل کر فٹ ناتھ پر کھڑی ہوگتی تھی۔‬

‫آخاؤ منڈم ہم جھوڑ آنے ہیں۔۔اس کے نالکل شا متے انک ناینک آکر رکی تھی۔زرناسہ جو اینا سرخ‬
‫چہرہ صاف کر رہی تھی۔اس کا دل نازک یتے کی طرح کا بیتے لگا تھا۔کائقڈبنس کی اس میں پہلے‬
‫سے ہی کمی تھی۔ابسی نابیں سیتی وہ زرد سی پڑنے لگی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 331‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫اس نے ا یتے ارد گرد دنکھا تھا۔چہاں اب اسے چند انک گاڑناں ہی گزرئی دکھائی دے رہی‬
‫تھی۔اسے اخانک اینا آپ انک بیتے شحرا میں کھڑا مخسوس ہونے لگا۔‬

‫وہ لڑکا ناینک سے اپرنا مسکرانا ہوا زرناسہ کی خایب پڑھتے لگا تھا۔‬

‫اس کو ایتی خایب آنے دنکھ کر زرناسہ انک دم زور سے چیچی تھی۔‬

‫وہ لڑکا ارد گرد ئظر ڈالنا ہنستے لگا تھا۔دندہ دلیری سے زرناسہ کی خایب پڑھتے اس نے زرناسہ کی خادر‬
‫ت‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫زور سے یچی ھی۔‬

‫زرناسہ لڑکھڑا کر ییجے گری تھی۔اینا نے حجاب وجود دنکھتے وہ گ ھیڑی سی ین کر بیتھ گتی تھی۔جوف و‬
‫نےبسی سے آبسو اس کی آنکھوں سے ئکلتے لگے تھے۔‬

‫اخانک اس لڑکے کی ئکل نف دہ چیچی سن کر زرناسہ نے اینا تھ نگا چہرہ گھی یوں میں سے اتھانا‬
‫تھا۔زمان اس لڑکے کو مارنا زرناسہ کی خادر لینا اس کے وجود کے گرد تھنال کر اسے کھڑا کرحکا تھا۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 332‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫زرناسہ اس کے سیتے سے لگتی شدت سے رونے لگی تھی۔زمان آج ائقاقا ہی اس را ستے سے گزرا‬
‫تھا۔جب کسی لڑکے کو کسی لڑکی سے ندتمیزی کرنا دنکھ کر ناہر ئکال تھا۔زرناسہ کو دنکھ کر وہ جیران‬
‫ہوا تھا۔‬

‫پہاں اکنلے کنا کر رہی تھی ؟ زمان نے اسے ا یتے سیتے سے الگ کرنے سیجندگی سے نوجھا۔‬

‫و۔۔وہ گاڑی خراب ہوگتی تھی۔۔م۔۔مچھے گ۔۔گرمی ل۔۔لگ رہی تھی۔۔و۔۔وہ۔۔‬

‫اجھا۔۔بس رونا یند کرو۔۔خلو میں تمھیں جھوڑ آنا ہوں۔۔اس کا چہرہ ا یتے ہاتھوں سے صاف کرنے‬
‫زمان پرم لہجے میں اسے نوکنا ہوا نوال۔۔‬

‫زرناسہ ینا کوئی تخث کتے قورا مان گتی تھی۔پہاں اکنال رہتے سے اسے جوف مخسوس ہو رہا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 333‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زرناسہ کو گاڑی میں بیتھانے اس نے آہسیہ سے اس کے سر پر لب ر ک ھے تھے۔اس کے ڈرای یور‬
‫کو دنکھتے زمان زرناسہ کو دو میٹ و یٹ کرنا جود اسے شاری نات ینانا وابس آگنا تھا۔‬

‫زمان نے اسے ناحقاظت گھر جھوڑ دنا تھا۔یہ پہلی نار تھا جو اس کے من میں زمان کے لتے اجھا‬
‫اجساس یندا ہوا تھا۔‬

‫***************‬

‫آپ پہاں کنا کر رہے ہیں ؟ زمل نے شکول کے ناہر کھڑے خان کو مسکوک ئظروں سے دنکھتے‬
‫نوجھا۔۔وہ گاڑی سے ی نک لگانے اس کے ئقاب کے ہالے میں جھتے چہرے پر ہی ئظریں ئکانے‬
‫کھڑا تھا۔‬

‫میں پہاں سے گزر رہا تھا۔سوخا تمھیں ہوسنل جھوڑ دوں۔۔خان ا یتے نالوں میں ہاتھ ت ھیرنا ہوا نوال۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 334‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫آپ کو زجمت کرنے کی صرورت پہیں میں جود خلی خاؤں گی۔۔زمل نے سیج ندگی سے کہا۔خان کے‬
‫کوئی جواب یہ د یتے پر وہ ا یتے کندھے پر ل نکا ینگ تھنک کرئی ہوسنل خانے والے راسیوں کی‬
‫طرف پڑھ گتی تھی۔‬

‫خان خاموسی سے اس کے ییچھے خلتے لگا تھا۔زمل جن راسیوں سے خائی تھی زنادہ پر وہ سنسان‬
‫ہی ہونے تھے نا تھر وہاں آوارہ لڑکے نا بستی پڑے ہونے ہونے تھے۔‬

‫نیری جھنل سی ان آنکھوں پر میں قرنان خاؤں۔۔وہ نیز نیز قدم اتھائی خل رہی تھی جب ییچھے‬
‫سے کسی لڑکے نے اس پر جملہ کسا۔زمل ینا کچھ نولے خاموسی سے نیز نیز خلتے لگی تھی جب‬
‫گھتی گھتی چیخ کی آواز پر وہ ہلکے سے ییچھے مڑی۔خان کو اس لڑکے کو یییتے دنکھ کر اس کے قدم جود‬
‫تجود ان کی خایب پڑھتے لگے تھے۔‬

‫خان اس لڑکے کا جملہ سینا ناگل ہونے کو تھا۔اس کا جون کھول اتھا تھا۔یتھی ینا کچھ سوچے‬
‫مچ‬‫س‬
‫ھے وہ اس کو دنوچ نا مارنے لگا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 335‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫خان کنا کرہے ہیں جھوڑے اسے۔۔خان کو دھرا دھر اس لڑکے کے میہ پر مکے پرشانے دنکھ کر‬
‫ل‬ ‫ک‬‫ن‬
‫وہ جسمگی ئگاہوں سے خان کو د تی نیز ہجے یں نولی۔۔‬
‫م‬ ‫ھ‬

‫خان نے انک گہرا شابس لیتے ا یتے غصے کو قانو کرنے زمل کے کندھے کے گرد حصار تھنال کر‬
‫ایتی چنکٹ سے گن ئکالی تھی۔‬

‫دونارہ مچھے کوئی پہاں ئظر آنا میں اس کی خان لے لوں گا۔۔ اگر میری ی یوی پر غلط ئظر ڈالی اس‬
‫ک‬ ‫ن‬
‫کی آ کھیں ئکال دوں گا۔۔جس نے غلط جملہ نوال اس کی زنان گدی سے ھییچ لوں گا۔۔یہ خان کا‬
‫وغدہ ہے۔۔ گن کو دنکھتے وہاں موجود سب آوارہ لڑکے اور بستی نل میں غایب ہونے تھے۔‬

‫زمل نے گہری ئگاہوں سے خان کی طرف دنکھا تھا۔ وہ اس کے لتے ابسا گھنا درجت نایت ہو رہا‬
‫تھا جو اسے دینا کی ہر کڑی دھوپ سے تجا کر رکھنا تھا۔‬

‫•••••••••••••••••••••••••••••••••••‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 336‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زرناسہ کس کے شاتھ آئی ہو ؟ مہناز ینگم کے نوجھتے پر زرناسہ رونے واال میہ ینا خکی‬
‫تھی۔ایناجسک خلق پر کرنے اس نے شاری نات مہناز ینگم کو ینا دی تھی۔‬

‫زمان ماہم کا تھائی ہے ؟ مہناز ینگم نے اسے گہری ئظروں سے دنکھتے ہونے نوجھا۔‬

‫چی مورے ؟ اس نے ئظریں جھکانے جواب دنا۔‬

‫تم کسی کی امایت ہو زرناسہ۔۔یہ مت تھولنا۔۔مہناز ینگم کی نات سیتے اس نے جھنکے سے سر‬
‫اتھانا تھا۔‬

‫میں ابسا کچھ تھی پہیں کروں گی مورے۔۔وہ ان کی آنکھوں میں دنکھتے ہونے نولی۔‬

‫تھر دونارہ زمان کے شاتھ مچھے دکھائی مت د ی نا۔۔اگر کسی کو تھی اس نارے میں معلوم ہو گنا‬
‫ت‬
‫تمھارے لتے اجھا پہیں ہوگا۔۔مہناز ینگم کے نو لتے ہر وہ لب یچ تی ھی۔‬
‫ت‬ ‫گ‬ ‫ی‬‫ھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 337‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫اب اتھیں وہ کنا ینائی وہ ناگل ہی اس کے ییچھے پڑا ہوا ہے۔اسے کہیں تھی شکون سے شابس‬
‫پہیں لیتے د ی نا۔۔‬

‫مورے میں آ بیندہ چنال رکھوں گی اب میں ربسٹ کرنے خارہی ہوں۔نیزی سے جواب د یتی وہ‬
‫شیڑھناں خڑھ گتی تھی۔‬

‫ت‬
‫ایتی خادر ینڈ پر ھینکتی وہ قربش ہونے خلی گتی تھی۔ا یتے ہاتھ پر خلن مخسوس کرنے اس کی ئگاہ‬
‫وہاں لگی رگڑ پر لگی تھی۔شاند جس وفت وہ گڑی تھی یب لگی تھی۔‬

‫ہاتھ کو منڈسن سے صاف کرئی وہ تماز پڑھ کر سونے کے لتے ل یٹ گتی تھی۔اتھی آنکھ لگے اسے‬
‫دس میٹ تھی یہ ہونے تھے۔جب کسی کی کال نے اس کی بیند خراب کی تھی۔‬

‫ن‬
‫ایتی بیند سے تھری آ کھیں کھو لتے اس نے قون کو گھورا جنسے دوسری خایب موجود شحص کو ئظروں‬
‫سے ہی فنل کرنا خاہتی ہو۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 338‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ایتی جمائی رو کتے اس نے ینا تمیر د نک ھے قون کان سے لگانا تھا۔‬

‫ن‬
‫نےئی ڈول ؟ دوسری خایب سے تھاری مردایہ آواز سیتے اس کی بیند سے یند ہوئی آ کھیں یٹ‬
‫سے کھل گتی تھیں۔‬

‫ک۔۔کون ؟ اس نے کابیتی آواز میں نوجھا۔‬

‫میں وابس آرہا ہوں تمھیں ا یتے ناس فند کرنے کے لتے۔۔۔دوسری خایب موجود شحص نے اس‬
‫کی ہواس اڑانے تھے۔‬

‫اس کا شابس اکھڑنے لگا تھا۔مونانل پر اس کی گرفت ہلکی ہوگتی جس سے مونانل جھوٹ کر اس‬
‫کی گود میں گر حکا تھا۔‬

‫ہمت جمع کرنے اس نے گہرے گہرے شابس لینا سروع کتے تھے۔وہ مونانل کی دوسری خایب‬
‫سے ہنسی کی آواز سن شکتی تھی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 339‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫وہ شحص جنسے اس کی خالت سے واقف ہنس رہا تھا۔اینا کابینا ہاتھ پڑھانے اس نے کال یند‬
‫کردی تھی۔‬

‫اینا شابس تجال ہونے ہی وہ نیزی سے بسیر سے اتھتی ییجے تھاگی تھی۔‬

‫مورے۔۔مورے۔۔‬

‫میں کیچن میں ہوں۔۔مہناز ینگم کی آواز سیتی وہ نیزی سے اس طرف تھاگی تھی۔‬

‫زرناسہ کنا ہوا ہے۔۔زرناسہ کا سہما شا چہرہ دنکھتے مہناز ینگم نے پربسائی سے نوجھا۔‬

‫مورے۔۔و۔۔وہ ا۔۔اسے میرا ینا خل گنا ہے۔۔وہ مچ ھے پہاں سے لے خانے گا۔۔مورے مچھے‬
‫تجا لیں۔۔شات شال ئعد اس شحص کی آواز سیتے شاری سناہ نادیں جنسے نازی ہوگتی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 340‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ج‬
‫کس کی نات کر رہی ہو زرناسہ ؟مہناز نے اسے نازؤں سے نکڑنے ھوڑنے ہونے نوجھا۔‬
‫چ‬

‫اسفند خان کی۔۔۔وہ تمکین نائی سے تھری آنکھوں سے مہناز ینگم کو دنکھتے لگی جن کا رنگ تھی‬
‫قق ہو گنا تھا۔‬

‫تمھیں کچھ پہیں ہوگا زرناسہ۔۔وہ شحص تم نک کتھی پہیں پہیچ شکنا۔۔۔‬

‫و۔۔۔وہ مچھے ل۔۔لے خائ۔۔نے۔۔۔وہ تھولی شابس سے نولتی ہوئی نے ہوش ہوگتی تھی۔‬

‫زرناسہ۔۔زرناسہ۔۔اس کو نے ہوش ہونے مہناز ینگم نے مالزمی کو آواز دی تھی۔مالزمہ کی مدد‬


‫سے زرناسہ کو لے خاکر اتھوں نے اسے ا یتے کمرے میں لینا دنا تھا۔اس کا سر جومتی خادر اوڑھتی‬
‫وہ اینا قون لیتی کمرے سے ئکل گتی تھیں۔‬

‫*****************‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 341‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫میں جود خاشکتی ہوں خان مچھے آپ کی صرورت پہیں۔۔صیح صیح شکول خانے کے لتے ئکلتی وہ‬
‫خان کو دونارہ ہاسنل کے ناہر کھڑے دنکھ کر سیجندگی سے نولی۔‬

‫یہ میرا قرض ہے۔۔خان اس کی ئقاب سے جھانکتی آنکھوں میں دنکھنا ہوا نوال۔‬

‫مچھے کافی جیرت ہوئی۔۔ا یتے پہت سے قرائض میں سے یہ قرض ادا کرنا آپ کا مچھ پر پہت پڑا‬
‫اجسان ہے۔۔وہ نولتی ہوئی نیز نیز قدم اتھانے لگی تھی۔۔‬

‫اجسان ہی مان لو میرے لتے یہ ہی پہت ہے۔۔وہ ینلی جنیز اور کالی سرٹ میں اس کے ییچھے‬
‫ہی ایتی بی یٹ کی جی یوں میں ہاتھ ڈالے خلتے لگا تھا۔‬

‫آپ کا یہ اجسان آپ کے آدمی تھی کر رہے تھے۔ آپ کو جود کرنے کی صرورت پہیں تھی۔زمل‬
‫کے جواب پر خان کے عنائی ہوی یوں پر ہلکی سی مسکراہٹ اتھری تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 342‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫مچھے لگا تھا تم ا یتے مجازی خدا کی تھوڑی سے قدر کرلو گی تمھارے اس جواب نے میرا دل نوڑ دنا‬
‫ہے۔۔خان مسکراہٹ دنانا ہوا نوال۔‬
‫زمل نے رک کر جیرت سے خان کو دنکھا۔‬

‫ن‬
‫آپ کو کہیں تجار نو پہیں ہوگنا۔۔زمل نے آ یں ھوئی کرکے اسے ھورنے ہونے نوجھا۔‬
‫گ‬ ‫ج‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫نا شاند آپ کے سر پر جوٹ لگ گتی ہو ؟؟۔۔زمل کے جواب پر وہ ہلکا شا ہنسا تھا۔زمل اس کی‬
‫ہنسی سیتی نل میں شاکت ہوئی تھی۔وہ ا یتے معمول کے مظانق کافی مجنلف اور ندلہ ندلہ لگ رہا‬
‫ت ھا ۔‬

‫اسے خان کا یہ انداز زنادہ تھا رہا تھا۔وہ ایتی ہنسی جھنائی تھر خلتے لگی تھی۔‬

‫مچھے کچھ پہیں ہوا۔۔اور اب سے میں جود تمھیں جھوڑ کر اور لے کر آنا کروں گا۔۔خان نے خکمیہ‬
‫انداز میں کہا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 343‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫مچھے اس کی صرورت پہیں ہے خان آپ نالوجہ جود کو ئکل نف دےرہے ہیں۔۔ہللا خاقظ۔۔وہ‬
‫ت‬ ‫گ‬ ‫خ‬ ‫ج‬‫ی‬‫پہ‬
‫شکول کے شا متے تی نیزی سے اندر لی تی ھی۔‬

‫ا یتے نالوں میں ہاتھ تھیرنا خان وابس نلینا کچھ دور کھڑے قاسم کی طرف پڑھ گنا تھا۔وہ کسی‬
‫لڑکے کو کالر سے نکڑے کھڑا تھا۔‬

‫یہ کون ہے قاسم ؟ خان نے اس لڑکے کو دنکھتے نوجھا جو تمسکل سنکنڈ انیر کا سیوڈیٹ لگ رہا‬
‫ت ھا ۔‬

‫خان اس نے خاتم کو اینا تمیر دنا تھا۔قاسم کی نات سیتے خان نے قاسم کی گرفت میں تھڑتھڑانے‬
‫ہونے لڑکے کو دنکھا جس کے میہ پر تھی قاسم نے اینا ہاتھ رکھا ہوا تھا۔‬

‫قاسم کو اس لڑکے کے چہرے سے ہاتھ اتھانے کا اشارہ کرنے خان نے انک ت ھیڑ اس لڑکے‬
‫کے میہ پر مارا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 344‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫دونارہ کسی لڑکی کو اینا تمیر د یتے کی غلطی مت کرنا۔۔وریہ تمھارے ہاتھ کاٹ دوں گا۔۔اس لڑکے‬
‫کے قق چہرے کو طیزیہ مسکراہٹ سے دنکھتے ہونے وہ جھنکے سے اسے جھوڑ حکا تھا۔‬

‫قاسم کو شکول کے ناہر ر کتے کا نولنا خان ہوسنل کی طرف خل پڑا تھا۔وہاں موجود ایتی کار میں‬
‫بیتھنا وہ وابس ا یتے کام پر لوٹ گنا تھا۔‬

‫*************‬

‫ت‬
‫خان نانا مچھے ان کے شاتھ پہیں خانا۔۔۔نیرہ شالہ زرناسہ ا یتے خادر کو ہاتھوں میں ھییچ کر رونے‬
‫ہونے نولی تھیں۔‬

‫آج اس کو تجانے واال کوئی مسیجہ گھر یہ تھا جس کا قاندہ خان نانا اس کا ناپ اتھا رہا تھا۔‬

‫نکواس یند کرو ایتی انک تھی لفظ تمھارے میہ سے اب مچھے سنائی پہیں د ی نا خا ہتے۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 345‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫تم وغدے کے مظانق ایتی خگہ مچھے دے دو گے اسفند۔۔زرناسہ کو کوہتی سے نکڑنے اس نے‬
‫اسفند کی طرف تھی نکا تھا۔‬

‫وہ لڑکھڑائی ہوئی اسفند کے قدموں میں گری تھی۔خان نانا کی دھمکی پر وہ میہ پر ہاتھ رکھ کر ایتی‬
‫شسکناں روک رہی تھی۔۔‬

‫میں کسی کے ئکاح میں ہوں خان نانا۔۔وہ رونے ہونے ایتی ماں کی نات ناد کرنے ہونے نولی۔۔‬

‫نےئی ڈول اب تم صرف میری ملک یت ہو نافی لوگوں کےا نارے میں سوچنا جھوڑ دو۔۔اسفند‬
‫یییینس شالہ آدمی تھی۔جو خان نانا کے شاتھ کام کرنا تھا۔وہ زرناسہ کے جشن پر مر منا تھا یتھی‬
‫اس کا سودا کرکے وہ ایتی ملک یت ینا حکا تھا۔‬

‫زرناسہ اس کا ہاتھ ایتی خایب پڑھنا دنکھ کر ییچھے کی خایب ہتی تھی۔اسفند ہنستے ہونے اس کی‬
‫خایب پڑھتے لگا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 346‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫اس کی نکڑ میں آنے سے پہلے زرناسہ کی آنکھ کھل خکی تھی۔اس نے قورا ا یتے کمرے کی الیٹ‬
‫اون کی تھی۔‬

‫اس کا شارا چہرہ بسیتے میں تھ نگا ہوا تھا۔دو دن پہلے ہی اسے اسفند کا قون آنا تھا یب سے لے کر‬
‫اب نک وہ ا یتے کمرے میں یند تھی۔وہ کھانا تھی تھنک سے پہیں کھا نارہی تھی۔ہر وفت انک‬
‫اتجایہ شا جوف اسے ا یتے حصار میں لتے ہونے تھا۔‬

‫اینا میہ گھی یوں میں دنے وہ خاموسی سے رونے لگی تھی۔اسے ابسا مخسوس ہو رہا تھا وہ وابس‬
‫شات شال ییچھے خلی گتی ہو۔۔‬

‫ا یتے کمرے میں کھڑکی پر کسی جیز کے تجتے کی آواز سیتی وہ ڈر کر اجھلی تھی۔‬

‫کھڑکی پر ہوئی مسلسل ک ھٹ یٹ پر وہ کابیتی نانگوں سے اتھتی کھڑکی کی خایب پڑھی تھی۔کھڑکی سے‬
‫پردہ ہنانے اس کی ئگاہ وہاں یتی جھوئی سی نالکوئی میں کھڑے زمان پر پڑی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 347‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫اسے دنکھ کر زرناسہ کو شدند جیرت ہوئی تھی۔زمان اسے کھڑکی کھو لتے کا اشارہ کر رہا تھا۔زرناسہ نے‬
‫اینا سر ئفی میں ہالنا تھا۔‬

‫زمان نے ا یتے ہاتھ کی متھی کھول کر اس کے شا متے کی تھی۔وہ اس کا پربسلٹ تھا جو اس کے‬
‫منکوح نے اسے تحفے میں تھیجا تھا۔‬

‫وہ پربسلٹ دنکھتے اس نے نیزی سے کھڑکی کھولی تھی۔‬

‫یہ آپ کے ناس کنسے آنا ؟ وابس کریں مچھے ؟ وہ سیجندہ سی ایتی ہتھنلی اس کے شا متے تھنالنے‬
‫ہونے نولی۔‬

‫پربسلٹ ناد ہے پربسلٹ د یتے واال پہیں ؟ زمان نے انک انیرو احکانے پربسلٹ وابس ایتی متھی‬
‫میں دنانے اس سے نوجھا۔‬

‫ی‬‫ھ‬ ‫ت ت‬
‫آ۔۔آپ کو کنسے ی نا یہ مچھے کسی نے دنا ہے ؟ زرناسہ مے دھڑ کتے دل سے ھیویں یچ کر نوجھا۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 348‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫ییچھے ہ یو اندر آنے دو تھر ینانا ہوں۔۔زمان کے نو لتے پر تھی زرناسہ جب ییچھے یہ ہتی زمان زپردستی‬
‫اسے شاینڈ پر کرنا اندر گھس آنا تھا۔‬

‫وہ اس کے کمرے میں موجود ہر جیز کو عور سے دنکھتے لگا تھا۔‬

‫آپ مچھے میری پربسلٹ دیں اور خابیں پہاں سے مچھے آپ سے کچھ پہیں خاینا۔۔وہ زمان کے‬
‫شا متے خائی ہوئی نولی۔۔‬

‫زمان جو اس سے تمسکل ئظریں ہنا نا رہا تھا۔زرناسہ کے ا بسے شا متے آ کر کھڑے ہونے پر دونارہ‬
‫اس کی ئظریں زرناسہ پر نک گتی تھی۔وہ کھلی سرٹ اور پراؤزر میں نکھرے نالوں کے شاتھ‬
‫دو یتے سے نے یناز کھڑی تھی۔‬

‫ایتی خادر لو خاکر۔۔زمان کے سیج ندگی سے نو لتے پر اس کا دھنان ایتی طرف گنا تھا۔حفت سے‬
‫سرخ پڑئی وہ نیزی سے قریتی کرسی پر پہہ لگی ایتی خادر کو کھول کر اوڑھ خکی تھی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 349‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫یہ لو اینا پربسلٹ دونارہ اس نات کا چنال رکھنا مچھے بسند پہیں میری بسند نے حجاب ین کر عیر‬
‫لوگوں کے شا متے خانے۔۔زمان کی نات پر زرناسہ نے نے شاجیہ ئظریں اتھا کر زمان کو دنکھا تھا۔‬

‫زمان زرناسہ کا ہاتھ نکڑنا اس کی ہتھنلی پر پربسلٹ رکھ حکا تھا۔‬

‫اس نار میں ایتی امایت میں چ نایت پرداست پہیں کروں گا۔۔زرناسہ کی نکھری لییں سیوارنے وہ‬
‫سرد مہری سے نوال۔۔زرناسہ نے تھوک ئگلتے اسے دنکھا وہ زمان کی نانوں کا مظلب سمچھ رہی تھی‬
‫لنکن وہ حف نفت کا شامنا پہیں کرنا خاہتی تھی۔‬

‫اس کو سوجوں میں ڈونے دنکھ کر زمان اس کی بنسائی پر جھک کر اینا دہکنا لمس جھوڑنا اسے ایتی‬
‫سوجوں کے حصار میں جھوڑ کر وابس خا حکا تھا۔‬

‫***************‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 350‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫واسروم سےناہر ئکلتی زمل ا یتے نال شکھانے لگی تھی۔جب کمرے میں کسی کی موجود گی مخسوس‬
‫کرکے وہ انک دم نلتی۔۔‬

‫ن‬
‫ا یتے ییچھے کھڑے خان کو د کھتی وہ اجھل پڑی تھی۔‬
‫آپ پہاں کنا کر رہے ہیں ؟ ا یتے دھڑ کتے دل پر ہاتھ رکھتے اس نے خان کو گھورا۔‬

‫خان نے گہری ئگاہوں سے اس کا تھ نگا تھ نگا شا جوسیوؤں سے معظر وجود کو دنکھا۔مہرون شلوار‬
‫قم نض اس کی صاف سقاف رنگت پر نےخد حچ رہا تھا۔‬

‫گنلے نال اس کی کمر پر آبسار کی طرح نکھرے پڑے تھے۔کچھ نائی کے قظرے اس کی گردن اور‬
‫چہرے پر دکھائی دے رہے تھے۔‬

‫ت‬ ‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬


‫خان کی ئظریں جود پر مخسوس کرئی وہ گڑپڑا کر اینا جولیہ د تی نیزی سے نلٹ تی ھی۔‬

‫میں تم سے ملتے آنا تھا۔خان کا جواب سیتے اس کے چہرے پر جیرائی کے ناپرات تمانا ہونے۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 351‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫کوئی خاص وجہ ؟ زمل نے لب دنا کر نوجھا۔‬

‫وہ میہ ئگاڑئی وہ ا یتے دو یتے کے لتے ادھر ادھر ئظریں دوڑانے لگی۔‬

‫کچھ دور ہی اسے ینڈ پر اینا دو ییہ پڑا ہوا ئظر آنا۔خان نے تھی اس کی ئظروں کے ئعافب میں‬
‫دو یتے کو دنکھا تھا۔‬

‫وہ نیزی سے ینڈ کی طرف پڑھتی اینا دو ییہ اتھانے لگی تھی جب خان اس سے پہلے کی آگے پڑھنا‬
‫اس کا دو ییہ نکڑ حکا تھا۔‬

‫خان میرا دو ییہ وابس کریں۔۔وہ سرم ندہ سی ای نا رخ ت ھیر گتی تھی۔‬

‫اگر ایتی ہمت ہے مچھ سے لے کر دکھاؤ۔۔خان مسکرانا ہوا اسے زچ کرنے لگا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 352‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زمل غصے سے نلیتی خان سے اینا دو ییہ جھییتے لگی تھی۔لنکن اس سے پہلے ہی خان اس کا‬
‫دو ییہ ا یتے انک ہاتھ میں نکڑنا اوپر کی خایب کر حکا تھا۔‬

‫خان سرافت سے میرا دو ییہ وابس کریں۔۔ زمل اس کے دراز قد کے شا متے جھوئی موئی سی لگ‬
‫رہی تھی۔‬

‫میں کوبسا ندمعاسی کر رہا ہوں۔۔خان اسے کوسنسیں کرنا دنکھ کر ایتی مسکراہٹ دنانا سیجندگی سے‬
‫نوال‬

‫زمل نے خان کو گھورنے اجھل کر دو ییہ نکڑنا خاہا تھا جب خان اس کا دو ییہ مزند نلند کر گنا۔۔‬

‫وہ ناکام کوشسیں کرئی میہ ئگاڑئی وابس رخ ت ھیر کر کھڑی ہوگتی۔‬

‫یہ اب ا یتے ناس ہی رکھ لیں۔۔وہ نیزی سے ایتی الماری کی طرف پڑھتے لگی تھی جب دو ییہ اس‬
‫کی کمر کے گرد ڈا لتے خان نے اسے ییچھے کھییجا تھا۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 353‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫حچچ ایتی خلدی ہمت ہار گتی تم۔۔۔خان اسے دو یتے سے کھییجنا اسے ا یتے نے خد قریب لے آنا‬
‫تھا۔وہ خان کی گرم شابسیں ایتی گردن پر مخسوس کرنے کنکنا اتھی تھی۔‬

‫خان نلیز مچھے سمچھ پہیں آرہی آپ کو ہوا کنا ہے ؟ پہلے آپ مچھ سے خان جھڑوانا خاہ رہے تھے‬
‫اور اب جود میرے قریب آرہے ہیں ؟ زمل کے سوال کرنے پر وہ انک دم سیجندہ ہو گنا تھا۔‬

‫اب تم مچھے میرے جق سے محروم کرو گی ؟ اس کے دابیں کان کے قریب جھکتے خان ہر لفظ پر‬
‫زور د ی نا ہوا نوال۔‬

‫م‬ ‫ی ن‬
‫زمل نے اس کی شابسیں ا یتے نے خد قریب مخسوس کرنے ا تی آ یں زور سے یں‬
‫چ‬‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫تھیں۔زمل کا رنکشن دنکھنا خان دلکسی سے مسکرانا۔اس کی گہری شیز آنکھوں میں تھی انک خاص‬
‫جمک دکھائی دے رہی تھی جس سے قلجال وہ جود اتجان تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 354‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زمل کے تھنگے نالوں کی جوسیو جود میں انارنا وہ اس کی سرد گردن پر ا یتے ہوی یوں سے مہر لگانا‬
‫دو ییہ اس کے کندھے پر ڈالنا دروازے کی خایب پڑھ گنا تھا۔‬

‫زمل نے دروازہ یند ہونے کی آواز سیتے ہی گہرا شابس لے کر ایتی ناگل ہوئی دھڑکیوں کو سیتھاال‬
‫تھا۔ا یتے بیتے گالوں پر تھنڈے ہاتھ لگائی وہ جود پر ئظریں مخسوس کرکے وابس نلتی تھی خان کو‬
‫دروازے سے ینک لگانے کھڑا دنکھ کر انک نار تھر وہ اجھل پڑی تھی۔‬

‫خان اس کا رنکشن دنکھتے کے لتے رکا تھا۔اس کی خالت سے لطف اندوز ہونا وہ مزند اسے ینگ‬
‫کتے ینا خال گنا تھا۔‬

‫زمل نے اس کے خانے ہی شکر ادا کرنے ہونے دروازے کو الک لگا لنا تھا۔‬

‫•••••••••••••••••••••••••••••‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 355‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫شیر خان کروقر سے ل یوں میں سگار دنانے سینک ہنڈ کوارپر میں داخل ہوا تھا۔سب لوگ اسے‬
‫دنکھتے ئظریں جھکا گتے تھے۔‬

‫لوگوں کی ئظروں میں ا یتے لتے جوف مخسوس کرنے اس کے ہویٹ ہلکے سے اوپر ا تھے تھے۔شیر‬
‫خان کے ییچھے اس کے دو آدمی خل رہے ت ھے۔‬

‫شیر خان ینا کسی کو د نکھے سندھا وہاں موجود خان کے آقس میں دھرلے سے گھسا تھا۔خالی کمرہ‬
‫دنکھتے وہ میز کے شا متے پڑی کرسی پر بیتھ گنا تھا۔‬

‫ارمعان جو خان کو کال کرکے شیر خان کے ینانے کا سوچ رہا تھا۔شیر خان کے انک آدمی نے‬
‫اسے آکر کالر سے دنوخا تھا۔‬

‫یہ کنا کر رہے ہو ؟ جھوڑو مچھے۔۔ارمعان جود کو جھڑوانے کی کوشش کر رہا تھا۔اس کے زپردستی‬
‫گھسییتے پر ارمعان نے ایتی بی یٹ میں موجود ناکٹ نائف ئکا لتے اس آدمی کا ہاتھ کانا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 356‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫وہ خاینا تھا شیر خان کسی ا جھے مفصد سے پہیں آنا۔۔سب لوگ خاموسی سے ارمعان کا دنکھ‬
‫رہے تھے کوئی تھی اس کی مدد کے لتے آگے پہیں پڑھا تھا۔‬

‫ارمعان نے سب کو غصنلی اور نابسندندہ ئگاہوں سے دنکھا تھا۔ا یتے خاقو کی مدد سے اس نے‬
‫مقانل کے نازو پر دونارہ وار کرنے انک دم گھومتے ہونے اینا نیر اتھانے اس کے سیتے میں دے‬
‫مارا تھا۔‬

‫مقانل وجود لڑکھڑانا تھا۔اس نے غصے میں ایتی گن ئکا لتے ارمعان کے سر کا بسایہ لنا تھا۔سب‬
‫دل تھامے یہ م نظر دنکھ رہے تھے۔سب کو ئقین تھا اب ارمعان مرخانے گا اسے کوئی پہیں تجا‬
‫نانے گا۔۔‬

‫گولی کی آواز سیتے وہاں موجود لڑکناں ا یتے چہروں پر ہاتھ رکھ گتی تھیں۔چنکہ نافی لوگ خاموسی سے‬
‫ئظریں جھکا گتے تھے۔سب کے دل جوف سے کا بیتے لگے تھے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 357‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ارمعان نے جود کو صجیح شالمت نانے ا یتے شا متے کھڑے آدمی کو دنکھا تھا جو زمین پر گر حکا‬
‫تھا۔انک گولی اس کی آنکھوں کے درمنان میں ی یوست ہوئی تھی۔‬

‫ارمعان گہرا شابس لینا ہوا ییچھے مڑا تھا۔خان کو دنکھ کر اس کے یتے اغصاب ڈھنلے پڑے تھے۔‬

‫خان سناٹ ناپرات سے ییجے گرے ہونے وجود کو دنکھ رہا تھا ارمعان نے نیزی سے اس کے‬
‫قریب خانے اسے شیر خان کے آنے کی جیر دی تھی۔‬

‫تم خاکر اینا کام کرو۔۔ارمعان کو نول نا خان ا یتے طرف دنکھتے سب کو شخت ئظروں سے دنکھنا ا یتے‬
‫آقس میں داخل ہوا تھا۔‬

‫ایتی خگہ پر بیتھے شیر خان کو دنکھ کر کے چہرے کے ناپرات یتھر نلے ہونے تھے۔وہ سناٹ ئظروں‬
‫سے شیر خان کو دنکھ رہا تھا۔جو ہوی یوں پر زچ کرد یتے والی مسکراہٹ کے شاتھ بیتھا ہوا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 358‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫آؤ خان تمھارا ہی ای نظار ہو رہا تھا۔۔تمھارا وہ کت *کہاں گنا ہے ؟ میں نے سنا تمھیں اکنال جھوڑ کر‬
‫وہ دم دنا کر تھاگ گنا ہے ؟ اس کام میں انک نار جو تھی آخانے وہ اس سے آزاد پہیں ہوشکنا‬
‫اس لتے یہ معاملہ میں نے ا یتے ہاتھوں میں لیتے اس کو چتم کرنے کے لتے ا یتے آدمی تھیج‬
‫دنے ہیں۔۔اس کی کمزور ی یوی کو مارنے کے ئعد مچھے لگا تھا وہ دونارہ شخت ہوخانے گا لنکن میں‬
‫غلط ئکال وہ نو اس سے تھی زنادہ پزدل ین گنا۔۔۔شیر خان پزدان کی نات کر رہا تھا۔شیر خان نے‬
‫جب پزدان کو اللچ دی تھی۔دراصل وہ صرف اس کا اسنعمال کرنا خاہنا تھا۔پزدان نے اس کو‬
‫ہاں کرکے شاتھ اس کے شاتھ ڈنل کراس کنا تھا۔‬

‫انو ہسام اور اس کی اپران میں موجود پراپرئی کو آگ لگانا شیر خان کی آکری خد تھی۔انو ہسام تھی‬
‫شیر خان کا انک پہت اجھا دوست تھا جو اس کو ہر طرف اشلجہ اور نارود قراہم کر رہا تھا۔‬

‫لنکن خان کے اس کے بیتے کو مارنے کے ئعد وہ شیر خان کا تھی دسمن ین حکا تھا۔پہلے ہی‬
‫رسنا سے شارے اشلجہ کی قراہمی یند ہونے لگی تھی۔اس کا آخری سہارا انو ہسام تھا جس کے‬
‫بیتے کو فنل کرکے خان نے اس کا شارا کام ئگاڑ دنا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 359‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫پزدان کے نارے میں شیر خان کے میہ سے سیتے خان نے تمسکل جود کو اسے فنل کرنے سے‬
‫روکا تھا۔وہ خاہنا نو اتھی اسی وفت شیر خان کو خان سے مار شکنا تھا۔لنکن تھر شاری آرگناپزبشن‬
‫میں موجود لوگوں نے اس کے خالف ہوخانا تھا ان کے کچھ قانون تھے جس کے مظانق وہ شیر‬
‫خان کو مار پہیں شکنا تھا۔اور رہی نات خان کی پزدان کو مارنے کی وہ پہاں ناکسنان میں ہونا تھر‬
‫ہی شیر خان اسے مار نانا یتھی پزدان کو مارنے کی جیر پر وہ سناٹ ہی کھڑا رہا تھا۔‬

‫تم پہاں کس کام کے لتے آنے ہو شیر خان ؟ خان نے سرد لہجے میں نوجھا۔اس کی آنکھوں کی‬
‫چنانوں سی شجتی تھی۔‬

‫شیر خان اس کی جود سے خدو چہد دنکھنا ہنس پڑا تھا۔‬

‫تمھاری ی یوی پہت جوئصورت ہے خان۔۔تم نے جن کر ا یتے لتے ڈھونڈی ہے پڑی شخت خان‬
‫ہے میرے مارنے کے ناوجود تھی اس کا تچ خانا میرے لتے جیران کن ہے۔۔شیر خان مسکرانا‬
‫ہوا نول رہا تھا۔جو خان کو مزند شلگا رہی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 360‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫وہ ا یتے غصے سے زمل کو شیر خان کے شا متے ایتی کمزوری پہیں طاہر کرنا خاہنا تھا۔یتھی ہوی یوں‬
‫کا تھییجے ینا کوئی ناپر دنے کھڑا رہا۔‬

‫شیر خان اس کو کوئی تھی رنکشن یہ د یتے دنکھ کر انک دم طنش میں آنا تھا۔تھر کچھ سوچ کر اینا‬
‫غصہ سیتھا لتے وہ دونارہ گونا ہوا۔۔‬

‫دو دن ئعد سینک آرگناپزبشن کی ایتی ورسری پر تم ایتی ی یوی کو شاتھ الؤ گے میں سب کو اطالع‬
‫دے حکا ہوں۔۔سب لوگ تمھاری ی یوی دنکھتے کا نےناب ہیں اگر تم اسے ا یتے شاتھ یہ النے‬
‫میں اسے زپردستی اتھوا کر لے آؤں گا ناد رکھنا۔۔۔شیر خان کے استہزایہ لہجے میں نو لتے پر خان کی‬
‫س‬
‫رگیں ین گتی تھی۔شیر خان کی نانوں کا مظلب ھتے اس کا روم روم گ اتھا تھا۔‬
‫ل‬ ‫ش‬ ‫مچ‬

‫تم نے اگر تھونک لنا ہو نو ناہر کا راسیہ وہاں ہیں۔۔تمھارے گندے وجود سے میرے آقس میں‬
‫ندنو تھنل گتی ہے۔۔ خان کےچند القاظ ہی شیر خان کو آگ لگا گتے تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 361‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫مت تھولو خان تم ا یتے ناپ سے نات کر رہے ہو۔۔۔میں اب تھی وبسا ہی طالم سقاک ہوں‬
‫جس طرح پہلے تھا جنسے تمھارے تھائی کی زنان کاٹ دی تھی تمھاری تھی کا یتے میں دپر پہیں‬
‫لگاؤں گا۔۔شیر خان کرسی سے اتھنا قدم یہ قدم خلنا خان کے روپرو آکر کھڑا ہو گنا تھا۔‬

‫ک‬‫ئ‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫ق‬ ‫مچ‬‫س‬


‫مچھے وہ ڈرنوک زرخان ھتے کی کوشش مت کرنا۔۔جس دن ھے مو ع ال یں ا تی ل ف دہ‬
‫ن‬ ‫ھ‬ ‫مچ‬
‫موت دوں گا تم مچھ سے یناہ مانگو گے اور دونارہ ا یتے میہ سے میرے تھائی کا نام مت‬
‫لینا۔۔۔خان سرد پرفنلے لہجے میں شیر خان کی آنکھوں میں دنکھنا ہوا نوال۔‬

‫اس کی آنکھوں میں موجود ئعاوت دنکھتے شیر خان کے دل میں انک ڈر شا یندا ہو گنا تھا۔وہ اب‬
‫ہر خال میں خان کو مارنا خاہنا تھا۔‬

‫شیر خان نے انک دم اینا ہاتھ قصا میں نلند کرنے خان کے میہ پر تھیڑ مارنا خاہا تھا۔مقانل تھی‬
‫خان تھا جس نے تجلی کی نیزی سے اس کا نازو نکڑنے جھنکے سے مڑورنے اسے ییچھے دھکنال تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 362‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫شیر خان کا نازو آزاد کرنے خان نے ایتی گن ئکا لتے شیر خان کے سر پر نائی تھی۔ وہ جو آگ‬
‫نگولہ ہوکر کھڑا تھا۔خان کو ایتی طرف گن کرنے دنکھ کر ہنس پڑا تھا۔‬

‫کس جیز کا ای نظار کر رہے ہو خان ؟ مارو مچھے۔۔۔وریہ میں پہلی قرصت میں موقع نانے ہی تم ھیں‬
‫چتم کردوں گا۔۔شیر خان اسے اکسا رہا تھا۔‬

‫شیر خان کی آنکھوں میں سناٹ ناپرات سے دنکھتے خان نے اس کے ییچھے کھڑے خاموسی سے‬
‫نابیں سیتے اس کے آدمی کے سر میں گولی ماری تھی۔‬

‫یہ گولی تمھارے لتے تھی ہوشکتی تھی لنکن میں تمھیں ایتی آشان موت پہیں دوں گا۔۔اور دونارہ‬
‫ا یتے ان نال یو کت **کو میرے آقس میں لے کر آنے کی غلطی مت کرنا۔۔شیر خان کو‬
‫دھمکانے خان ایتی گن وابس ایتی وبسٹ میں رکھ حکا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 363‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫شیر خان غصے سے سرخ ہونا خان کو گھورنا ہوا خال گنا تھا۔وہ خان کی یہ اکڑ نوڑنا خاہنا تھا۔اسے‬
‫خان کی نل نل کی جیر تھی۔اس نے اتھی نک زمل کو اس لتے کچھ پہیں کنا وہ اسے پہلے خان‬
‫کی مج یوری سے کمزوری ینانا خاہنا تھا۔جس میں وہ کامناب ہونے لگا تھا۔‬

‫لنکن وہ تھول گنا تھا زرخان کتھی ایتی کمزوری پہیں ینانا۔۔۔‬

‫***************‬

‫زمل شکول کے گ یٹ سے ناہر ئکلی تھی۔اس کی می نظر ئگاہیں خان کی نالش میں ادھر ادھر تھنکی‬
‫تھیں۔خان کو یہ ناکر اس کے ناپرات ندلے تھے۔‬

‫اینا موڈ درست کرنے وہ نیز نیز قدم اتھائی ہوسنل کی خایب روایہ ہوگتی تھی۔یہ خاب اس نے‬
‫کچھ دپر پہلے ہی سروع کی تھی۔ہوسنل میں شارا شارا دن ی نکار پرے رہتے سے اسے خاب کرنا‬
‫زنادہ پہیر لگا یتھی اس قریتی لوکل شکول میں اس نے جھونے تجوں کو پڑھانا سروع کنا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 364‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫اسے بنسوں کی ایتی قکر یہ تھی ک یونکہ وہ بینک میں موجود بنسوں سے اینا گزارا کر رہی تھی۔وہ ئظریں‬
‫جھکانے خل رہی تھی۔اس کی سوجوں کا مرکز خان تھا۔اس کے اخانک ندلے ی یوروں نے زمل کو‬
‫چہاں جوشگوار جیرت میں مینال کنا تھا وہاں ہی اس کے رونے نے اسے پربسان تھی کر دنا تھا۔‬

‫وہ سوجوں میں نوری طرح ڈوئی ہوئی تھی۔اخانک ا یتے قریب آکر گاڑی ر کتے پر وہ ڈر گتی تھی۔وہ‬
‫ینارکے نیزی سے خلتے لگی تھی۔جب خائی پہجائی آواز سن کر وہ ییچھے مڑی تھی۔‬

‫اس نے ییچھے مڑ کر دنکھا تھا۔رمیز کو ایتی مہنگی گاڑی سے ئکلتے دنکھ کر زمل کے ناپرات ندلے‬
‫تھے۔وہ وابس مڑئی دونارہ خلتے لگی تھی جب رمیز نےاسے آواز دی تھی۔۔‬

‫زمل میری نات سیو۔۔۔ رمیز نے نیزی سے خاکر اس کا نازو نکڑنا خاہا تھا۔۔زمل جب اخانک ییچھے‬
‫مڑئی اس کا ارادہ سمچھ کر انک شاینڈ پر ہتی تھی۔‬

‫قاسم جو اس سے کچھ قاصلے پر خل رہا تھا۔وہ قورا نیزی سے زمل کے قریب آنا اس کے شا متے‬
‫ڈھال ین کر کھڑا ہو گنا تھا۔قاسم کو دنکھتے زمل کے تھوڑا جوصلہ مال تھا۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 365‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫تم کون ہو ؟ ہ یو میرے را ستے سے۔۔۔تم اتھی مچھے خا یتے پہیں ہو میں کون ہوں۔۔اس لتے‬
‫خاموسی سے ییچھے ہٹ خاؤ۔۔رمیز ایتی کالئی پر ینا سینک کا بی یو قاسم کو دکھانا ہوا نوال تھا۔قاسم‬
‫نے جیرائی سے وہ بی یو دنکھا تھا۔وہ بی یو صرف شیر خان کے خاص شاتھ یوں کے ینانا خانا تھا۔‬

‫تم خان کو خا یتے ہو گے اور خان کی ملک یت کو تم ئقینا ہاتھ پہیں لگانا خاہو گے کیونکہ تم خا یتے‬
‫ہو تمھارا یہ بی یو تھی تمھیں خان کے قہر سے پہیں تجا شکنا۔۔۔قاسم اسے مار پہیں شکنا تھا لنکن‬
‫اسے دھمکا صرور شکنا تھا۔‬

‫رمیز نے ناگواریت سے قاسم کو دنکھا۔۔خان کا نام سن سن کر وہ نک گنا تھا۔شاند اتھی نک اس‬


‫کے شارے کارناموں کا اسے پہیں معلوم تھا شاند اس لتے وہ اینا پہادر ین کر دندنانے لگا تھا۔‬

‫میں کسی پزدل خان سے پہیں ڈرنا۔۔اسے یناد ی نا میں پہت خلد زمل کو لے خاؤں گا۔۔اس سے‬
‫پہلے زمل پر میرا جق ہے۔ اور مچھے اینا جق جھی نا آنا ہے۔۔۔رمیز کی نات سن کر زمل کی رپڑھ کی‬
‫م‬
‫ہڈی می سنسناہٹ ہوئی۔۔وہ کمل طور پر زمل کو انک الگ ابسان لگ رہا تھا۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 366‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫رمیز نے زمل کی طرف دنکھتے اسے سمانل ناس کی تھی۔زمل نے ناگواریت سے اسے دنکھتے ئظریں‬
‫جھکا لی تھیں۔۔رمیز قاسم کو گھورنا ہوا خال گنا تھا۔‬

‫زمل قاسم کا شکریہ ادا کرئی دونارہ خلتے لگی تھی۔قاسم نے زمل کو رو کتے اس سے رمیز کے نارے‬
‫میں نوجھا تھا۔زمل کے رمیز کے نارے میں ی نانے پر وہ اسے تحقاظت ہوسنل جھوڑ آنا تھا۔‬

‫قاسم نے کال مالنے سب کچھ خان کا ینا دنا تھا۔خان جو پہلے ہی شیر خان کی نانوں سے ینا بیتھا‬
‫تھا۔مزند یہ نات سن کر آگ نگولہ ہو گنا تھا۔اس نے قاسم کو جوبنس گھیتے زمل کی حقاظت کے‬
‫لتے کسی کو ہانیر کرنے کا کہا تھا۔‬

‫قاسم نے خان کو نے قکر رہتے کا نو لتے ا یتے خان پہجان سے زمل کے لتے انک گارڈ کا ای نظام کر‬
‫دن ا ت ھ ا ۔‬

‫*******************‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 367‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫م‬
‫ا یتے شارے کام کمل کرنا خان زمل سے نات کرنے کے لتے ایتی گاڑی میں بیتھنا ہوسنل روایہ‬
‫ہوا تھا۔‬

‫ہوسنل کسی تھی لڑکے کا آنے کی اخازت پہیں تھی لنکن خان کے ڈرانے اور دھمکانے پر‬
‫ہوسنل وارڈن نے اسے زمل سے ملتے کی اخازت دے دی تھی۔‬

‫وہ ئظریں جھکانے ہوسنل میں داخل ہونا ینا کسی کی طرف د نکھے زمل کے روم کی طرف گنا‬
‫تھا۔کمرے کا دروازہ الک پہیں تھا جس سے ناآشائی وہ روم میں داخل ہو گنا تھا۔۔‬

‫زمل کو تماز پڑھتے دنکھ کر وہ خاموسی سے وہاں موجود سنگل ینڈ پر اپزی ہوکر بیتھ گنا تھا۔اس کی‬
‫ئظریں زمل پر ہی نکی ہوئی تھیں۔کینا شکون تھا اس کے چہرے پر تماز پڑھتے ہونے۔۔زمل خان‬
‫کی موجودگی مخسوس کر خکی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 368‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫م‬
‫تماز کمل کرنے وہ دغا مانگتی ہوئی اتھی تھی۔جود پر ئظریں ئکانے خان کے قریب آنے اس نے‬
‫میہ میں کچھ سوربیں پڑھ کر اس پر تھونک ماری تھیں۔‬

‫خان کو ا یتے اندر شکون اپرنا ہوا مخسوس ہوا تھا۔زمل اس شاینڈ بینل سے نائی کا گالس اتھائی‬
‫خان سے کچھ قاصلے پر بیتھ کر نائی بیتے لگی تھی۔‬

‫آپ کو کچھ کہنا ہے ؟ وہ دونوں خاماش بیتھے ہونے تھے۔زمل خان کو دو بین نار نات کرنے کے‬
‫لتے میہ کھول کر یند کرنے ہونے دنکھ کر نولی۔۔‬

‫انک فنکشن آرہا ہے اس میں تمھاری موجودگی الزم ہے۔۔کنا تم میرے شاتھ خلو گی ؟ خان نے‬
‫اس کی طرف دنکھتے ہونے نوجھا۔‬

‫مچ‬‫س‬
‫کنسا فنکشن ؟ زمل نے نا ھی سے اسے دنکھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 369‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫سینک آرگناپزبشن کی ایتی ورسری ہے۔۔سب کو تمھارے نارے میں معلوم ہے اس لتے تمھیں‬
‫میرے شاتھ فنکشن میں سرکت کرئی پڑے گی۔۔خان نے اس کی ک نف یوژن دور کی۔۔‬

‫میں وہاں خاکر کنا کروں گی خان ؟ اور و بسے تھی مچھے گندرنگ زنادہ بسند پہیں ہے۔۔زمل لب‬
‫دناکر نولی تھی۔وہ خان کی نات سیتی گ ھیرا گتی تھی۔‬

‫تمھارا خانا الزم ہے زمل۔۔۔اور تم میرے شاتھ خاؤ گی اس نات پر کوئی تخث پہیں ہوگی۔۔زمل کو‬
‫دونارہ اعیراض کرنے کے لتے میہ کھو لتے دنکھ کر خان قورا نول اتھا تھا۔‬

‫زمل میں تمھیں کتھی ا یتے شاتھ پہیں لے کر خانا۔۔یہ میری مج یوری ہے مچھے تمھیں ا یتے شاتھ‬
‫لے کر خانا ہوگا۔۔وہ زمل کے خاموش ہونے پر پرمی سے اس کا ینڈ پر دھرا ہاتھ نکڑنے ہونے‬
‫نوال تھا۔زمل نے جونک کر اینا ہاتھ خان کی گرفت میں دنکھا تھا۔‬

‫س‬
‫کس دن قکنشن ہے ؟ زمل اس کی نات کا مظلب ھتے نے سی سے سر النے ہونے نوجھا۔‬
‫ہ‬ ‫ب‬ ‫مچ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 370‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫دو دن ئعد میں تمھیں جود پہاں سے نک کرنے آوں گا تم شام جھ تجے نک ینار ہوخانا میں شاند‬
‫کل تم سے ملتے یہ آ ناؤں اب ہماری مالقات دو دن ئعد ہی ہوگی۔۔ا یتے مونانل پر آئی کال دنکھنا‬
‫وہ اتھا تھا۔‬

‫زمل کے حجاب کے ہالے میں جھتے پرنور چہرے پر ئظر ڈا لتے خان اس پر ئظر ڈالنا انک دم سے‬
‫زمل کے چہرے کی طرف جھکا۔۔زمل نے سیی نا کر اسے دنکھا وہ کچھ ییچھے کی طرف ہوئی۔۔خان‬
‫نے نیزی سے اس کی پرم گال پر ا یتے ہوی یوں سے لمس جھوڑا تھا۔‬

‫زمل کا سرخ ہونا چہرہ دنکھتے وہ ینا اسے کچھ نو لتے کا۔موقع دنے ا یتے مونانل پر آئی کال نک کرنا‬
‫ناہر ئکل گنا تھا۔‬

‫ب‬
‫زمل خان کے خانے کے ئعد کچھ دپر نک ا یتے گال پر ہاتھ ر ک ھے یتھی رہی تھی۔تھر ہوش میں‬
‫آئی اینا سر جھنک کر ل یٹ گتی تھی۔وہ زپردستی اس کی جواسوں پر قائض ہونے لگا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 371‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫‪ :‬سونیزرلینڈ‬
‫ن‬
‫زما زڑگیہ۔۔پزدان نے مجیت سے اس کے نال سہالنے۔۔زرش نے مندی مندی آ کھیں کھو لتے‬
‫پزدان کو دنکھا۔‬

‫انک جوئصورت سی مسکراہٹ نے اس کے ہوی یوں پر اخاطہ کنا۔پزدان نے اس کی مسکراہٹ‬


‫دنکھتے جھک کر اس کا ما تھے کو جوما۔‬

‫ن‬
‫اب اتھ خاو گنارہ تج گتے ہیں۔۔پزدان کے ینانے پر زرش کے آ کھیں نوری کھل گتی تھیں۔‬

‫آپ نے مچھے خلدی ک یوں پہیں اتھانا پزدان۔۔میں تماز تھی پہیں پڑھ شکی۔۔۔وہ کچھ پرہم سی‬
‫لگ رہی تھی۔‬

‫میں جود نو تجے اتھوں ہوں تمھیں ہی سوق تھا رات کے انک تجے ناہر ئکل کر گھومتے تھرنے‬
‫کا۔۔۔پزدان نے اس کی ناک دنائی تھی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 372‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫زرش نے میہ تھوالنا تھا۔وہ ایتی جوئصورت خگہ موجود تھے اس کا دل ہر وفت ناہر گھومتے تھرنے‬
‫کو ہی کرنا تھا۔‬

‫پزدان کنا میں ایتی پری ہوں اب مچھے ناہر تھی پہیں خانے د یتے ؟ آپ کو میری زرا پرواہ پہیں‬
‫ہے۔۔وہ ہر نار کا خرنا آزمائی پزدان کو اموسنل نلنک منل کرنے لگی۔‬

‫ن‬
‫پزدان تھی ہر نار کی طرح اس کی رونے والی سکل دنکھنا گھل گنا تھا۔‬

‫زما زڑگیہ میں نے ا بسے کب کہا ؟ پزدان پربسان شا نوال۔‬


‫اب میرا ناہر ناسیہ کرنے کو دل کر رہا ہے مچھے ناہر لے کر خلیں گے۔۔۔وہ کہاں کی نات کہاں‬
‫ئ‬ ‫س‬
‫لے گتی تھی۔۔پزدان نے اس کی خاالکی ھتے سر فی یں النا۔‬
‫ہ‬ ‫م‬ ‫مچ‬

‫دو مہیتے پہلے زرش مرنے مرنے تچی تھی۔یہ انک معحزہ ہی تھا جو وہ تچ گتی۔خان کے کہتے پر وہ‬
‫قورا زرش کو لے کر ہوسینل آنے تھے۔۔زرش نو تچ گتی تھی لنکن اس کا تجہ پہیں تچ سکا۔یہ‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 373‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫پزدان اور زرش کے لتے سب سے مسکل وفت تھا۔زرش ڈنیربشن کا سکار ہونے لگی تھی۔زمل‬
‫نے تھی اس کو جوش رکھتے کی پہت سی کوشسیں کی تھیں۔‬

‫لنکن ندقسمتی سے وہ صجیح پہیں ہو رہی تھی۔‬


‫اس دوران پزدان نے خان سے سینک آرگناپزبشن کو جھوڑنے کا کہا تھا۔خان پہلے اس کی نات پر‬
‫تھڑک اتھا تھر پزدان کے سمچھانے اور منانے پر وہ زرش اور پزدان کو پہاں سے حفیہ طور پر‬
‫ناکسنان سے ئکلوا حکا تھا۔‬

‫ماجول ند لتے کے ئعد زرش تھی صخت مند ہونے لگی تھی۔وہ پہاں ایتی جوشگوار زندگی کا آغاز کرخکے‬
‫تھے۔‬

‫زرش خلدی سی قربش ہوخکی تھی۔پزدان کے نازوں میں نازوں ڈالے وہ ناہر گھومتے تھرنے کے‬
‫لتے ئکل گتے تھے۔‬

‫************‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 374‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫زرناسہ نے ڈر کی وجہ سے نوی یورستی خانا یند کر دنا تھا۔مہناز ینگم اسے کتی نار نوی یورستی خانے کا نول‬
‫خکی تھیں۔زرناسہ کے دل میں انک اتجایہ جوف بیتھ گنا تھا اگر وہ ناہر گتی نو اسفند اسے نکڑ لے‬
‫گا۔۔‬

‫زرناسہ خلدی سے نوی یورستی خانے کے لتے ینار ہوخاؤ۔۔مہناز ینگم نے زپردستی زرناسہ کو ینڈسے‬
‫اتھانا تھا۔‬
‫مورے میں پہیں خاؤں گی۔۔وہ ئفی میں زور و سور سے سر ہالنے ہونے نول رہی تھی۔۔‬

‫تمھارے تھائی نے گارڈ کا ای نظام کردنا ہے وہ تمھارے شاتھ خانے گا۔۔مہناز ینگم نے اسے ینانا۔‬

‫ک۔۔کون ؟ زرناسہ نے چہرہ اتھانے ہونے نوجھا۔‬


‫قاسم آرہا ہے۔۔مہناز ینگم نے اسے ینانا۔وہ تھوڑا پہت ہی قاسم کے نارے میں خایتی تھی۔‬

‫مہناز ینگم کے کہتے پر وہ نوی یورستی کے لتے ینار ہونے خلی گتی تھی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 375‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫خادر لے کر اینا ینگ اتھائی وہ ییجے آئی تھی چہاں قاسم کھڑا اس کا ای نظار کر رہا تھا۔‬

‫السالم غلنکم الال۔۔ زرناسہ نے دھتمی آواز میں اس سے شالم کنا۔‬

‫وغلنکم اشالم۔۔قاسم نے اس کی طرف د نکھے ینا جواب دنا تھا۔۔قاسم کے شاتھ نوی یورستی پہیچ کر‬
‫گاڑی سے اپرنے زرناسہ کی ئظر ماہم پر پڑی تھی جو گاڑی سے اپر رہی تھی۔‬

‫زمان پر ئظر پڑنے ہی اس نے ایتی ئگاہیں ت ھیر لی تھیں۔ماہم اسے دنکھتے جوسی سے اس کے‬
‫قریب آئی اس سے یہ آنے کی وجہ نوجھتے لگی تھی۔۔‬

‫زمان کی ئظریں مخسوس کرنے وہ پہلو ندل رہی تھی۔ماہم کا ہاتھ نکڑئی وہ کالس لیتے کے لتے خلی‬
‫گتی ت ھی۔‬

‫ی مت ت ھ‬
‫زمان نے قاسم کو زرناسہ کے ییچھے خانے ا تی ھناں یں یں۔۔‬
‫ھ‬ ‫ت‬ ‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 376‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫یہ کون ہے زرناسہ ؟ ماہم نے ا یتے ییچھے آنے قاسم کو دنکھتے ہونے زرناسہ سے نوجھا۔‬

‫و۔۔وہ۔۔یہ میری حقاظت کے لتے ہمارے شاتھ رہیں گے۔۔ماہم نے جیرائی سے زرناسہ کو دنکھا‬
‫جس نے ئظریں زمین کی طرف کرلی تھیں۔ماہم نے تھی نات کو زنادہ یہ کرندا اور اس سے دوسری‬
‫نابیں کرنے لگی۔۔‬

‫***************‬

‫سفند رنگ کی قل شل یو ناؤں نک منکسی پہتے جس پر ہلکا ہلکا کام ہوا تھا۔اس کے شاتھ سفند ہی‬
‫حجاب اور ئقاب کتے۔زمل ا یتے ہاتھوں کو مسلتے ہونے خان کا ای نظار کر رہی تھی۔‬

‫یہ ڈربس خان نے ہی اسے صیح تھجوانا تھا۔زمل فنکشن میں خانے کا سوچ کر گ ھیرا رہی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 377‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ینڈ پر پڑے مونانل پر منسج کی رنگ نون سیتے زمل نےقون اتھانا تھا۔جس میں خان نے اسے‬
‫ہوسنل سے ناہر آنے کا منسج کنا تھا۔‬

‫زمل منسج کا جواب د یتی مونانل ا یتے ہاتھ میں لیتی گہرے شابس لیتی جود کو پرشکون کرئی ناہر ئکلی‬
‫ت ھی۔‬

‫شا متے ہی خان کھڑا کسی سے کال پر نات کر رہا تھا۔نلنک تھری بنس سوٹ پہتے خان قون یند کر‬
‫کے زمل کی طرف مڑا تھا۔‬

‫ئقاب میں جھتی اس کی ہیزل پراؤن آنکھوں کو دنکھ کر اسے نےشاجیہ زمل پر فحر مخسوس ہوا‬
‫تھا۔وہ خادنائی طور پر زپردستی اس کی زندگی میں آنے والی لڑکی اب آہسیہ آہسیہ اس کے شخت‬
‫دل کو موم کرئی پڑی شان و سوکت سے اس کے دل کی شلطیت پر پراجمان ہوگتی تھی۔‬

‫خان نے خاموسی سے اس کے لتے قریٹ سیٹ کا دروازہ کھوال تھا۔زمل کو بیت ھانے اس نے‬
‫ڈرای یونگ سیٹ سیتھالی تھی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 378‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫گاڑی میں گہری خاموسی جھائی ہوئی تھی۔خان نے زمل کی گ ھیراہٹ مخسوس کرنے اس کا گود میں‬
‫دھڑا ہاتھ تھاما۔‬

‫خاتم وہاں مچھ سے الگ مت ہونا۔۔مچھ سے نو جھے ئعیر کسی سے نات کرنے کی صرورت پہیں‬
‫اور یہ کسی کو جواب د یتے کی صرورت ہے۔۔تم قکر مت کرو میں تمھارے شاتھ ہی رہوں‬
‫گا۔۔خان نے اس کے ہاتھ کی بست کو ا یتے انگو تھے سے سہالنا تھا۔اس کے لمس سے زمل کی‬
‫گ ھیراہٹ کم ہوگتی تھی۔ چنکہ خان کے میہ سے ا یتے لتے خاتم لفظ سن کر اسے جوشگوار‬
‫اجساشات مخسوس ہونے تھے‬

‫انک پڑے سے ہونل کے ناہر گاڑی رو کتے خان نے ڈبش نورڈ سے ایتی گن ئکا لتے وبسٹ میں‬
‫لگانے خاقو ئکالنے ا یتے سوز میں د یتے اسے بی یٹ سے جھنا دنا تھا۔‬

‫زمل نے پربسائی سے خان کو دنکھا جو اس کی ئظروں کے معتی کو اگ یور کرنا گاڑی سے ئکال تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 379‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زمل کی خایب سے دروازہ کھو لتے اس نے زمل کے شا متے کھڑے ہونے اس کا چہرہ ا یتے‬
‫ہاتھوں میں تھام کر اس کے ما تھے پر اینا پرخدت لمس جھوڑا۔زمل کی نلکیں لرزنے ہونے ج ھک‬
‫گتی تھیں۔‬

‫زمل سے اتھتی تھیتی تھیتی جوسیو اس کے یتے ہونے اغصانوں کو شکون تخش رہی تھی۔‬

‫مچھے ینانے ئعیر کہیں مت خانا خاتم۔۔جو تھی نابیں میں نے ینائی ہیں اتھیں ا جھے سے ناد‬
‫رکھنا۔۔اندر کوئی تھی سرئف پہیں ہیں وہاں مردوں سے لے کر عورنوں نک سب درندے ہیں‬
‫ان کے اندر رجم نام کی کوئی جیز پہیں ہے۔۔وہ سب سکاری ہیں اور تمھارے ڈر کو دنکھ کر تمھارا‬
‫سکار کرنے کی کوشش کریں گے۔۔اس لتے تم نے ڈرنا پہیں۔۔خان کی نانوں سے وہ سہم گتی‬
‫ت ھی۔‬

‫میں ان نانوں کا دھنان رکھو گی خان۔۔زمل نے انک گہرا شابس تھرنے جود کو مصیوط طاہر کرنے‬
‫ہونے کہا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 380‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫خان نے اسے ہاتھ سے نکڑ کرناہر ئکالنے اس کی کمر میں ہاتھ ڈال کر ا یتے شاتھ لگانا زمل نے‬
‫خان کی گرفت پر گڑپڑا گتی تھی۔‬

‫خاتم گ ھیرانے کی صرورت پہیں ہے میں کچھ پہاں ابسا وبسا کچھ پہیں کروں گا۔۔خان ذومعتی انداز‬
‫ت‬ ‫مچ‬‫س‬
‫میں نوال۔زمل مظلب تی سرخ پڑ تی ھی۔‬
‫گ‬ ‫ھ‬

‫آر نو رنڈی ؟ خان نے ہال کے اندر داخل ہونے سے پہلے زمل سے نوجھا۔زمل نے دھیرے سے‬
‫اینا سر ہالنا تھا۔‬

‫خان اسے لینا مین ہال میں داخل ہوا تھا۔اس کے چہرے پر سرد و سناٹ ناپرات تھے۔وہاں‬
‫رنگ و نو کا سنالب جھانا ہوا تھا۔انک طرف یتے سییج پر مجنلف رقاضہ رقص کر رہی تھیں۔ان‬
‫کے شا متے کھڑے مرد سرانوں کا خام ہاتھ میں تھامے سناب اور سراب دونوں سے لطف اندوز‬
‫ہورہے تھے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 381‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ک‬‫ن‬
‫وہاں ہر طرح کے لوگ موجود تھے۔زمل وہاں موجود عورنوں کی نےناک ڈربسنگ د تی ظریں جھکا‬
‫ئ‬ ‫ھ‬
‫گتی ت ھی۔‬

‫اینا سر مت جھکاؤ۔۔خان کے شجتی سے نو لتے پر زمل نیر کی طرح سندھی کھڑی ہوگتی تھی۔سب‬
‫لوگ جیرت سے خان کے پہلو میں کھڑی اس حجاین کو دنکھ رہے تھے۔کچھ لوگ ناگواریت اور‬
‫نابسندندگی سے زمل کو دنکھ رہے تھے چنکہ کچھ مرد ہوس زدہ ئگاہوں سے اس کا جھتے ہونے وجود کا‬
‫انکسرا کرنے کی نوری کوشش کر رہے تھے۔‬

‫یہ پہلی نار تھا جو خان ا یتے شاتھ کسی عورت ذات کو النا تھا۔وہاں موجود خان کی نوجہ کی طلب گار‬
‫عوربیں خلن اور جسد سے زمل کو گھور رہی تھیں۔‬

‫سب کی گندی ئظریں زمل پر مخسوس کرنے خان نے سب کو گھورنے اس کی کمر پر گرفت مصیوط‬
‫کرنے اسے ا یتے سیتے سے لگا لنا تھا۔‬

‫مچ‬‫س‬
‫ت‬ ‫م‬ ‫م‬
‫سب خان کی وارینگ ھتے دونارہ ا یتے ا یتے کاموں یں صروف ہو گتے ھے۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 382‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫ی‬‫ھ‬ ‫ت‬
‫آگنا میرا بینا خان۔۔ا یتے شا متے سے شیر خان کو آنے دنکھ کر خان نے ایتی متھناں یجتے جود کو‬
‫اس کا میہ نوڑنے سے ناز رکھا تھا۔‬

‫زمل شیر خان کو ڈرئی مزند خان کے شاتھ لگی تھی۔اس کے نازو پر موجود خلتے کا بسان اور کمر پر‬
‫ینل یوں کے بسان اتھی نک موجود تھے۔شیر خان کو دنکھتے اسے ا یتے شارے بسانوں پر خلن سی‬
‫مخسوس ہونے لگی تھی۔‬

‫کیتی نار کہا ہے ایتی گندی زنان سے مچھے بینا یہ ئکارا کرو تمھارے اس نڈھے دماغ میں یہ نات‬
‫کب فٹ ہوگی ؟؟ خان نےزاریت سے گونا ہوا۔۔شیر خان کا چہرہ اہایت سے سرخ پڑا تھا۔خان‬
‫کی آواز ایتی اوتچی صرور تھی کہ ارد گرد موجود لوگ آشائی سے سن نانے۔۔‬

‫زنان سیتھال کر نات کرو خان۔۔وریہ تمھیں ان سب کے شا متے عیرت کا بسان ینا دوں گا۔۔شیر‬
‫خان عرانا تھا۔اس کی آواز سے نورے ہال میں خاموسی جھا گتی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 383‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫تمھاری یہ دھمکناں مچھے ڈرا پہیں شکتی۔۔۔شیر خان کی آنکھوں میں دنکھتے وہ نڈر انداز میں نولنا ہوا‬
‫زمل کو لے کر آگے پڑھ گنا تھا۔‬

‫زمل سفند قراک میں ان سنظانوں کے درمنان ناکیزہ ابسرا لگ رہی تھی۔چنکہ اس کے شاتھ کھڑا‬
‫خان نلنک تھری بنس سوٹ میں ایتی شاخرایہ پرسینلتی کے شاتھ ڈنول لگ رہا تھا۔‬

‫خاتم میں دو میٹ کے لتے سییج پر خارہا ہوں پہاں سے ہلنا تھی مت۔۔ میری ئظر تم پر ہی‬
‫رہے گی۔۔۔خان اس کا گال ایتی دا ائگل یوں سے جھو کر خال گنا تھا۔‬

‫زمل کی ئظریں خان پر ہی نکی ہوئی تھیں۔جس نے م یوزک یند کروانے مانک ہاتھ میں نکڑا تھا۔‬

‫ایینشن انوری نڈی۔۔اینڈ لشن نو می کنیر قلی۔۔جنسا کہ آپ سب خا یتے ہیں انو ہسام جو ہمیں‬
‫وبنیز سمگل کرنا تھا اور جس کا بینا سینک آرگناپزبشن کی ڈاپرکیرز کی یتم میں انک اہم رکن‬
‫تھا۔۔اسے میں نے فنل کردنا ہے۔۔خان نے نو لتے ہونے ایتی چ یب سے انگوتھی ئکالی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 384‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫تھی۔سب خان کو جوف سے دنکھ رہے تھے۔جس نے رولز کے خالف خاکر سینک آرگناپزبشن‬
‫کے اہم رکن کو فنل کردنا تھا۔‬

‫اور یہ انگوتھی جنسے کہ اب میرے ناس ہے نو رولز کے مظانق اس کی سیٹ مچھے ملتی ہے جسے‬
‫آج کے فنکشن پر میں کلتم کرنا ہوں اب سے میں ڈاپرکیرز کی یتم کا سرپراہ ہوں۔۔اگر کسی کو‬
‫اعیراض ہو وہ ینا شکنا ہے۔۔اینا کوٹ وبسٹ سے ییچھے کرنے ایتی بی یٹ کی چ یب میں ہاتھ‬
‫ڈا لتے خان نے دراصل اتھیں ایتی گن دکھانے وارینگ دی تھی کہ اگر دم ہے نو میرے خالف‬
‫نول کر دکھاؤ۔۔‬

‫شیر خان کے وہم و گمان میں تھی پہیں تھا خان ابسا کچھ کرے گا۔۔وہ جود اوپر تھا سینک‬
‫آرگناپزبشن کا اور ڈاپرکیرز کی یتم اس کے انڈر کام کرئی تھی۔خان کسی کے انڈر کام پہیں کرنا‬
‫تھا۔اور یہ ہی کسی ڈاپرکیر سے ملنا تھا۔لنکن اس آرگناپزبشن کی اگلی سیٹ جونکہ ڈاپرکیرز میں سے‬
‫ہی کوئی انک یندہ سیتھالنا ہے نو اس لتے شیر خان نے سروع سے ہی اسے ڈاپرکیرز کی یتم سے‬
‫دور رکھا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 385‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫خان شیر خان کی طرف دنکھ طیزیہ مسکرانا تھا۔کسی نے تھی اس کے خالف اعیراض پہیں اتھانا‬
‫تھا۔سییج سے اپرنے ہونے اس کی ئظر خاموش کھڑی زمل پر ہی تھی۔لوگوں نے خان کو گ ھیرے‬
‫میں لیتے منارک ناد د ی نا سروع کی تھی۔‬

‫زمل خان کی نات پر زنادہ جیران پہیں ہوئی تھی۔اسے سروع سے ہی خان کے بنسے کا معلوم‬
‫ت ھا ۔‬

‫ہے ی یوی نقل لنڈی۔۔اخانک زمل کے قریب سونڈ نونڈ آدمی آنا تھا۔زمل نے ناگواریت سے سراب‬
‫کی نو ا یتے ناس مخسوس کی تھی۔وہ قورا اس سے کچھ قاصلے پر ہوئی تھی۔اس آدمی نے زمل کی‬
‫کالئی نکڑ کر اسے ایتی خایب کھییجا تھا۔‬

‫لوگوں میں گ ھیرے خان کی آنکھوں میں یہ م نظر دنکھ کر جون اپرا تھا۔سب کو دھکا دے کر ہنانے‬
‫وہ نیزی سے زمل کے قریب گنا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 386‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫اس آدمی کو دھکا دے کر زمل سے دور کرنے اس نے زمل کو سر نا نیر نک دنکھا تھا۔زمل کا‬
‫رنگ اڑا ہوا لگ رہا تھا۔خان کو دنکھتے زمل کو شکون مال تھا۔‬

‫سب لوگ خان کی خایب م یوجہ تھے جو اب سرخ آشام آنکھوں سے زمین پر گرے آدمی کو دنکھ رہا‬
‫تھا۔وہ اسے خاینا تھا۔وہ تھی ان کے لتے کام کرنا تھا۔وہ آدمی کھڑا ہونا ڈھییوں کی طرح ینا ڈرے‬
‫زمل کو دنکھتے لگا تھا۔‬

‫ن‬ ‫ن‬
‫ایتی آ کھیں یند کرو۔خان کی سرد آواز میں کی گتی سرگوسی پر زمل آ کھیں زور سے میچ گتی تھی۔‬

‫ایتی گن ئکا لتے خان نے ا یتے شا متے کھڑے شحص پر نائی تھی۔‬

‫زمل کو اس کی گندی ئگاہوں سے تجانے کے لتے وہ پہاڑ ین کر زمل کے شا متے کھڑا ہو گنا‬
‫تھا۔زمل کا روم روم سماعت ینا ہوا تھا۔‬

‫سب لوگ ایتی خگہ کھڑے خان کو گن نکڑے دنکھ رہے تھے۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 387‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫خان ناگل مت ی یو گن ییجے کرو۔۔شیر خان ایتی مسکراہٹ جھنانا خان سے نوال۔۔خان نے‬
‫غصنلی ئظروں سے شیر خان کی طرف دنکھتے ا یتے شا متے کھڑے ابسان کا بسایہ لنا تھا۔‬

‫گولی کی زوردار آواز پر سب کی ئظریں زمین پر گرے نےخان وجود پر گری تھی۔خان نے ایتی گن‬
‫میں موجود شاری گولناں اس شحص کے وجود میں انار دی تھیں۔‬

‫‪She is my girl If anyone try to touch her agian I will kill‬‬


‫‪all of you without a blink.‬‬

‫خان زمین پر گرے نے خان وجود کی طرف دنک ھنا وارینگ دے رہا تھا۔‬

‫ن‬
‫زمل نے سور کی آواز سن کر آیتی آ کھیں وا کی تھی۔جمکتی ہوئی قلور نانل پر نکھڑے جون کے‬
‫بسان اور نے خان وجود کو دنکھتے زمل کا رنگ سفند پڑا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 388‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫شیر خان خاالکی سے مسکرانا تھا۔اسے خان کی کمزوری مل گتی تھی۔ خان نے گن وابس ایتی‬
‫وبسٹ میں لگانے زمل کی آنکھوں پر ہاتھ رکھتے اسے ا یتے سیتے سے لگا لنا تھا۔‬

‫وہ اس آدمی کو سب کے لتے عیرت کا بسان ینا کر جھوڑنا زمل کو ا یتے شاتھ لگانے لے گنا تھا۔‬

‫زمل کو گاڑی میں بیت ھانے اس نے ڈرای یونگ سیٹ سیتھال لی تھی۔زمل جنسے صدمے میں‬
‫ب‬
‫گھری خاموش یتھی تھی۔‬

‫آپ۔۔آپ نے اسے ک یوں مارا خان ؟ زمل نے جوف سے کابیتی آواز میں نوجھا۔‬

‫خاتم وہ اجھا شحص پہیں تھا پہلے تھی پہت سی لڑک یوں کے شاتھ وہ غلط کر حکا تھا۔اگر میں‬
‫اسے یہ مارنا وہ تھر کسی اور لڑکی کے شاتھ زور زپردستی کرنے خال خانا۔۔خان سناٹ انداز میں نوال۔‬

‫ق‬ ‫س‬
‫زمل نے ھتے ہونے سر النا۔۔ا بسے لوگوں کو وا عی مار د ی نا خا تے۔۔‬
‫ہ‬ ‫ہ‬ ‫مچ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 389‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ل‬ ‫ج‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫ہم کہاں خارہے ہیں ؟ وہ مجنلف راسیہ د تی خان سے نو ھتے گی۔‬

‫ہم گھر خا رہے ہیں۔۔خان نے اس کی طرف گردن موڑنے جواب دنا۔‬

‫خان مچھے ہوسنل جھوڑ کر آ بیں۔۔وہ سیجندگی سے نولی۔۔‬

‫خان نے اس کی نات پر دھنان پہیں دنا تھا۔آرام سے گاڑی ا یتے گھر لیجانے وہ ناہر ئکال‬
‫تھا۔زمل نے گھور کر خان کو دنکھا تھا۔‬

‫خاتم تم ناہر ئکل رہی ہو نا سب کے شا متے اتھا کر اندر لے خاؤں ؟ زمل کو کار کی سیٹ پر جمے‬
‫ہونے دنکھ کر خان نے انیرو احکانے ہونے نوجھا۔‬

‫زمل نیزی سے ناہر ئکل آئی تھی۔زمل کو اگر ی نا ہونا خان آج اس کے شاتھ کنا کرنے واال ہے نو‬
‫شاند وہ کار سے کتھی یہ ئکلتی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 390‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫خان نلیز مچھے ہوسنل جھوڑ کر آ بیں۔۔زمل اس کی آنکھوں میں دنکھتے ہونے نولی۔‬

‫تم میری ی یوی ہو زمل اور میرے شاتھ ہی رہا کرو گی اب جپ خاپ اندر خلو۔۔خان کے لہجے میں‬
‫انک دم شجتی در آئی تھی۔خان خاینا تھا وہ خایتی تمازی پرہیزی ہے کتھی تھی خان کی نات پر ائکار‬
‫پہیں کرے گی۔۔‬

‫لنکن آپ مچھے جھوڑنے والے تھے ؟ آپ نے کہا تھا یہ صرف کاغذی رسیہ ہے ؟ زمل نے‬
‫کھوچتی ئگاہوں سے خان کو دنکھا۔‬

‫میں نے اب ف نصلہ ندل لنا ہے خاتم۔۔تم میری ی یوی ہو اور میں اب تم سے خاہ کر تھی کتھی‬
‫دسنیردار پہیں ہوں گا۔۔خان نے اس کے ئقاب میں جھتے گال پر ہاتھ رکھا تھا۔‬

‫زمل اس کے ہاتھ کی گردش مخسوس کرئی ئظریں جھکا گتی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 391‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫کنا جب آپ کا دل کرے گا آپ مچھے جھوڑ دیں گے؟؟ زمل آج اس سے شاری نابیں کلنیر کرنا‬
‫خاہتی تھی۔وہ خایتی تھی خان کو وہ اس کا جق لیتے سے پہیں روم شکتی یتھی پہلے شاری نابیں‬
‫کلنیر کرنا خاہتی تھی۔‬

‫میں نے اتھی کہا ہے اب دونارہ نول رہا ہوں تمھیں اب مچھ سے رہائی کتھی پہیں ملے گی میں‬
‫نے تمھیں جود سے دور خانے کا موقع دنا تھا۔ل نکن تم پہیں گتی۔اب شاری زندگی تمھیں میرے‬
‫شاتھ ہی گزارئی پڑے گی۔۔خان اسکا ہاتھ نکڑنا ا یتے کمرے کی خایب لے خانے لگا تھا۔‬

‫م‬
‫کمرے میں داخل ہونے خان نے ایتی نات کمل کرنے اس کا ئقاب چہرے سے ہنانا تھا۔زمل‬
‫لرزئی نلکوں کو جھکانے گالئی چہرہ لتے خان کی ئظریں جود پر مخسوس کرئی سمٹ رہی تھی۔۔‬

‫کنا آج میں اینا جق لے شکنا ہو ؟ خان نے زمل کا ئقاب انک طرف تھینکتے اس کے پرم و گداز‬
‫گال پر ہویٹ رکھتے نوجھا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 392‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زمل خاہ کر تھی ائکار پہیں کرشکتی تھی۔ اس نے ئظریں اتھانے خان کی شیز آنکھوں میں دنکھا‬
‫ن‬
‫تھا۔چہاں آج پہلی نار اسے ا یتے لتے انک ینا خذیہ ئظر آرہا تھا۔اس نے آ یں یند کرنے ی ظر‬
‫ن‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫ئگاہوں سے خان کو دنکھتے اینا سر ہالنا تھا۔‬

‫خان اس کے جواب پر کھل کر مسکرانا تھا۔تھر چہرے پر سیجندہ ناپرات لتے وہ الماری کی طرف‬
‫پڑھا اس میں سے مظلوب جیز ئکا لتے وہ زمل کے ناس آنا۔۔وہ کچھ دنوں پہلے ہی یہ زمل کے‬
‫لتے ایتی بسند سے النا تھا۔‬

‫اس کے خذنات نو کافی مہیتے پہلے سے ہی ند لتے لگے تھے مگر اجساس اسے اب ہوا تھا۔‬

‫خ۔۔۔خان۔۔‬

‫خاؤ جییج کر کے آؤ۔۔اسے گالئی رنگ کی شاڑھی نکڑانے خان نے سرد لہجے میں کہا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 393‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫میں یہ کنسے پہیوں گی خان ؟ اس نے لب کا یتے سرم سے ئظریں جھکالیں تھیں اسے پہیتے کا‬
‫سوچ کر ہی اس کے بسیتے جھوٹ پڑے تھے۔‬

‫ا یتے سوہر کا خکم پہیں مانو گی ؟ خان نے بینیرا ندلہ۔۔زمل نے نےشاجیہ رخ ت ھیرا کچھ سوچتی وہ‬
‫شاڑھی نکڑے واسروم کی طرف پڑھ گتی تھی۔‬

‫خان نےصیری سے بیتھا اس کا ای نظار کر رہا تھا۔سر کے ییچھے نازو ر ک ھے وہ نے نائی سے ئظریں‬
‫واسروم کے دروازے پر ئکانے بیتھا تھا۔‬

‫دس میٹ گزرے۔۔ تھر یندرہ۔۔۔ تھر بنس۔۔آدھا گھییہ گزر حکا تھا مگر وہ ناہر یہ آئی۔۔‬

‫خاتم قورا ناہر آؤ مچھے ینا ہے تم خان نوجھ کر ناہر پہیں آرہی۔۔خان واسروم کا دروازہ کھ نکانا ہوا‬
‫نوال۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 394‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زمل نے گ ھیرانے ہونے جود پر ئظریں ڈالی گالئی نارنک سقون کی شاری پر ناری کا کام کنا گنا تھا جو‬
‫اس کے نازک اندام سرانے پر نے خد حچ رہی تھی۔‬

‫مگر زمل کو اس کا نالؤز نالکل بسند پہیں آنا تھا۔جس کا اگال گال ایتہا کا گہرا تھا چنکہ ییچھے شارا ڈورنوں‬
‫سے یند کنا گنا تھا۔‬

‫شاری کا نلو کھو لتے اس نے کمر سے گزارنے ا یتے دوسرے کندھے سے آگے کرکے جود کو جھنانا‬
‫مگر وہ خایتی تھی یہ نے بیناد شا اچیجاج خان کے ارادے پہیں ندل شکنا۔‬

‫میں آرہی ہوں۔۔بس ناتچ میٹ۔۔وہ خان کی آواز پر اجھلی تھی تھر جسک خلق پر کرئی مری مری‬
‫آواز میں نولی۔‬

‫خاتم میں ناتچ نک گیوں گا وریہ دروازہ نوڑ کر اندر آخاؤں گا۔۔خان کی دھمکی پر وہ انک گہرا شابس‬
‫خارج کرئی دروازے کی طرف پڑھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 395‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫نک کی آواز پر دروازہ کے کھلتے پر خان قاتح مسکراہٹ سے تھوڑا ییچ ھے ہنا تھا۔‬

‫لب دنا کر وہ جو زمل کو گہری ئظروں سے دنکھ رہا تھا اس کو شاڑھی کے نلو میں جود کو جھ نانے دنکھ‬
‫خان ندمزہ ہوا۔‬

‫وہ کابیتی نانگوں سے ناہر ئکلی سرم سے لرزئی نلکیں جھکانے اس کی ئظریں خان کی طرف اتھتے‬
‫سے ائکاری تھیں۔۔‬

‫خاتم۔۔مچھے جق ہے تم پر جود کو جھ ناؤ مت۔۔اس کی طرف قدم پڑھانے خان نے زمل کا چہرہ‬
‫اوپر اتھانا زمل کی ئظریں خان سے نکرائی تھیں۔۔‬

‫خان کی ئظروں سے ئگاہیں مالنے پر اس کے گال مزند یپ ا تھے تھے۔وہ نے شاجیہ سر ہالئی‬
‫ئگاہیں جھکا گتی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 396‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫خان نے اس کا چہرہ جھوڑنے اس کا نلوں دوسرے کندھے سر سرکانا۔۔اب نلو انک کندھے پر‬
‫ہی تھا۔‬

‫اس سے ییچھے قدم ہنانے خان نے اوپر سے لے کر ییجے نک عور سے زمل کو دنکھا جنسے اس کا‬
‫ہر ئفش زپر کر رہا ہو۔۔‬
‫ت‬ ‫ن‬
‫گ ھیراہٹ سے زمل نے شجتی سے آ یں یچ لی ھی۔خان کی خان یوا قریت کا سوچتے ہی اس کی‬
‫ل‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫شابسیں ا نکتے لگی تھیں۔‬

‫خ۔۔خان۔۔مسلسل خان کے خاموش رہتے پر زمل نے کابیتی آواز میں اسے ئکارا۔‬

‫ن‬
‫میری طرف دنکھو خاتم۔۔خان کے سرد لہجے میں نو لتے پر زمل نے جھنکے سے آ یں ھو لتے اس‬
‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫کی طرف دنکھا۔‬


‫مچھے سے ئظریں مت ہنانا۔۔زمل کو نو لتے خان نے ییجے جھکتے ا یتے سوز میں جھنا خاقو ئکاال تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 397‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ک‬‫ن‬
‫زمل خاقو د تی ھیرا تی ھی۔ا یتے ہویٹ پر کرنے وہ خان پر ہی ظریں جمانے ھڑی ھی۔آج‬
‫ک‬ ‫ئ‬ ‫گ‬ ‫گ‬ ‫ھ‬
‫اسے کافی دپر ئعد خان سے جوف مخسوس ہوا تھا۔‬

‫خان خاقو ئکالنا اس کی طرف پڑھا۔۔زمل نے خان کو دنکھتے ئظریں جھکا لی تھیں۔‬

‫پ‬
‫تم نے میری نات پہیں مائی خاتم اب سزا ملے گی۔۔انک ہی جست میں اس کے قریب ہیجتے‬
‫تھوڑی سے اس کا چہرہ تھام کر اتھانے خان نے نو لتے ہی جھک کر اس کے ہویٹ کو شدت‬
‫سے ایتی گرفت میں لنا۔‬

‫اس کے لمس سے خان کو ا یتے نورے وجود میں شکون اپرنا مخسوس ہوا۔اس کا تجال ہویٹ ا یتے‬
‫ل یوں میں دنانے اس نے ہلکا شا کھییجا تھر آہسیہ میں اس میں ا یتے دایت گاڑھے۔زمل کی خالت‬
‫ابسی تھی جنسے اتھی نے ہوش ہونے والی ہو۔۔‬

‫خاقو زمل کی کمر کی طرف لے خانے خان نے پہلی نازک ڈوری کائی تھی۔زمل نے شجتی سے خان‬
‫کے کندھے کو دنوخا تھا۔جو اب تھی زمل کا شابس ایتی دشیرس میں لتے ہونے تھے۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 398‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫اس کے ہوی یوں کو آزاد کرنے پہکی ئگاہوں سے خان نے زمل کو دنکھا جو نیز نیز شابس لیتی گلے‬
‫نک سرخ پڑ گتی تھی۔اس کے گہرے گلے پر ئظر پڑنے خان کا شابس سوکھا۔زمل کا نلو زمین پر گر‬
‫حکا تھا۔‬

‫زمل کی کمر پر اینا ہاتھ اوپر کی طرف پڑھانے اس نے دوسری ڈوری کائی تھی۔زمل نے خان کے‬
‫کندھے پر سر رکھ کر اینا چہرہ جھنانا خاہا لنکن خان نے اسے ابسا کرنے ہی یہ دنا۔‬

‫اس کی گردن پر جھکتے خان نے ایتی ہوی یوں سے تھول کھالنے۔چنکہ کمر پر موجود خاقو والے ہاتھ‬
‫نے اگلی ڈوری تھی کاٹ دی تھی۔اب صرف انک نازک ڈوری سے شارا نالؤز ائکا ہوا تھا۔‬

‫زمل نے نےشاجیہ ا یتے ہاتھوں سے آگے سے نالؤز کو تھامنا خاہا مگر خان نے اس کا ہاتھ‬
‫نکڑنے اسے ابسا کرنے سے روک دنا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 399‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫دونارہ ایتی خگہ سے ہاتھ مت ہالنا۔۔آخری ڈوری تھی خان کاٹ حکا تھا۔زمل نگڑے ی نفس سے‬
‫س‬ ‫س‬‫ب‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ج‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫آ یں یند کر تی ھی۔اس کی خان ل یوا قریت ز ل کو لسا رہی ھی۔خان کی شا یں ا یتے یتے‬
‫کے قریب مخسوس کرنے اس کا دل بسلناں نوڑ کر ناہر آنے کو تھا۔‬

‫خان نے اس کی ی یوئی نون پر ہویٹ رکھتے کندھے سے نالؤز سر کادنا تھا۔چنکہ خاقو واال ہاتھ اب‬
‫زمل کی کمر کو سہال رہا تھا۔‬

‫خان میں پرداست پہیں کرناؤں گی۔۔زمل نے تمسکل القاظ ادا کتے۔خان مسکرانا۔۔اس کے‬
‫کندھے پر ا یتے بسیہ لب رکھتے وہ اس کی نیز دھڑکن صاف سن شکنا تھا۔‬

‫آج یہ شاری دورناں میں چتم کردوں گا۔۔اخازت ہے ؟ اس کے چہرے کو تھا متے خان نے‬
‫خاتجا اینا لمس جھوڑنا سروع کنا تھا۔وہ انک نار تھر اخازت مانگ رہا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 400‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ن‬
‫زمل نے آ یں یجے سر النا۔خان نے اخازت لتے ہی دوسرے کندھے سے سرٹ ھسکانے‬
‫ک‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫وہاں ا یتے لب جمانے خاقو اس کی ی یوئی نون پر ت ھیرا۔نلنڈ کی تھنڈک مخسوس کرئی زمل کنکنانے‬
‫لگی تھی۔‬

‫اسے جھک کر اتھانے خان اسے ینڈ پر لے گنا تھا۔آج ان کے رستے نے میزل نالی تھی۔دو‬
‫روجوں کا مالپ ہوگنا تھا۔‬

‫•••••••••••••••••••••••••••••••‬

‫زرناسہ نوی یورستی سے وابس آکر کھانا کھا کر کچھ دپر کے لتے سو گتی تھی۔بیند سے اتھ کر کچھ دپر ینڈ‬
‫پر بیتھے رہتے کے ئعد وہ میہ ہاتھ دھونے کے لتے واسروم گتی تھی۔ا یتے میہ پر نائی کے جھییتے‬
‫مارنے اس نے اینا چہرہ سنسے میں دنکھا جب انک دم ا یتے ییچھے کھڑے زمان کو دنکھ کر انک‬
‫زوردار چیخ اس کے خلق سے ئکلتے والی تھی زمان نے اینا ہاتھ زرناسہ کے میہ پر شجتی سے رکھ دنا‬
‫ت ھا ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 401‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫اس کو کندھے سے نکڑنے زمان نے اسے ا یتے سیتے سے لگانے اس کی گردن کو ہلکے سے ا یتے‬
‫ک‬‫ل ت ن‬
‫ہوی یوں سے جھوا تھا۔زرناسہ کی ہتھنلناں تم پڑنے گی ھی۔آ یں ھ النے وہ زمان کو جود‬
‫ن‬ ‫ت‬ ‫ھ‬
‫سےدور کرنے کی کوشش کر رہی تھی۔جب زمان نے ا یتے دوسرے ہاتھ سے اس کے ی یٹ‬
‫کے گرد ہاتھ ناندھتے اسے انک خگہ شاکت کنا تھا۔‬

‫وہ شحص آج تمھارے شاتھ ک یوں موجود تھا ؟ زرناسہ کے چہرے سے ہاتھ ہنانے زمان نے اس‬
‫کی گردن پر ایتی ائگلناں خالنے ہونے سرگوسی میں شخت میں شجتی سے نوجھا تھا۔‬

‫وہ پہلے ہی ماہم سے نانوں ہی نانوں میں شاری نات ئکلوا حکا تھا مگر اصلی وجہ ماہم کو تھی یہ‬
‫معلوم تھی۔‬

‫زرناسہ کو ا یتے وجود میں سنسناہٹ سی مخسوس ہونے لگی تھی۔زمان کی ائگل یوں کی خرکت اس‬
‫ت‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ج‬
‫چ‬
‫کے جواس ھوڑ رہی ھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 402‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زمان کے چہرے سے ہاتھ ہنانے پر وہ گہرے گہرے شابس لیتے لگی تھی۔زمان کی نکڑ ا یتے‬
‫ی یٹ پر شخت ہوئی مخسوس کرکے وہ دئی آواز میں چیخ اتھی‬

‫میں آپ کو جواب دہ پہیں ہوں۔۔زرناسہ کے جواب نے زمان کو جیران کنا تھا۔اس کے عنائی‬
‫ہویٹ ہلکے سے اوپر کی طرف ا تھے زرناسہ کی گردن پر ہویٹ جمانے وہ اس کے کا بیتے ہونے‬
‫سرانے کو مخسوس کرکے محظوظ ہوا۔‬

‫یہ تم پہیر خایتی ہو تم ہر طرح سے مچھے جواب دہ ہو۔۔مچھے شجتی پر مج یور مت کرو خلدی سے ا جھے‬
‫تجوں کی طرح میرے سوال کا جواب دو۔۔اس کے کندھے پر تھوڑی ئکانا زمان سنسے سے اس کا‬
‫سرخ پڑنا چہرہ دنکھنا ہلکا شا مسکرانا۔‬

‫ت‬
‫زرناسہ نے ایتی متھناں ھییجتے زور سے زمان کے کندھے پر مارنا سروع کی تھیں۔زمان نے جھنکے‬
‫سے اسے موڑنے نیزی سے اس کی کمر میں ہاتھ ڈال کر کمر سے اتھا کر اسے شل یب پر بیتھانا تھا۔‬

‫ز۔۔زمان ی۔۔یہ کنا کر رہے ہیں۔۔وہ ہابیتی زمان کو ا یتے اوپر جھکتے دنکھ کر نول رہی تھی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 403‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫زمان نے انک ہاتھ اس کے کمر میں ڈا لتے اسے ا یتے قریب کرنے ا یتے سیتے سے لگا لنا تھا۔‬
‫زرناسہ نے نے شاجیہ ڈر مر زمان کو کندھوں سے تھاما تھا۔‬

‫تم نے اتھی نک میرے سوال کا جواب پہیں دنا۔۔زرناسہ کے گال سرخ تھولے ہونے گالوں‬
‫پر ا یتے لب رکھتے زمان نوجھل سے لہجے میں نوال۔اس کی قریت زمان کے میہ زور خزنات کو نے‬
‫قانو کر رہی تھی۔‬

‫و۔وہ ب۔۔تھائی نے۔۔زمان کی تھرئی جسارنوں سے اسے القاظ تھو لتے لگے تھے۔زمان اس کی‬
‫گردن سے نال ییچ ھے کی طرف ہنانا وہاں اینا لمس جھوڑ رہاتھا۔‬

‫ہمم۔۔نولتی خاؤ میں سن رہا ہوں۔۔زرناسہ کے گالئی ہوی یوں کو ا یتے انگو تھے سے رگڑنے ہونے‬
‫زمان مچمور لہجے میں نول رہا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 404‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ی‬‫ل‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬
‫گ‬ ‫گ‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫ھ‬
‫آپ نلیز یں یں ھوڑا م۔۔ یں ینائی ہوں۔۔زرناسہ ہرے ہرے شابس تی اس کے‬
‫لمس پر نےخال سی ہوئی نول رہی تھی۔‬

‫زمان اس کی ی یوئی نون پر لب رکھنا زرا شا ییچھے ہنا تھا۔‬

‫میری حقاظت کے لتے قاسم تھائی میرے شاتھ نوی یورستی خانے ہیں۔۔وہ لب کایتی آدھی نات‬
‫اسے ینا خکی تھی۔۔‬

‫ت‬ ‫مچ‬‫س‬
‫ن‬
‫کس سے حقاظت ؟ زمان نے نا ھی سے زرناسہ کو د کھا۔۔زرناسہ ا ھی وہ سب کچھ زمان کو‬
‫ینانے کے لتے ینار یہ تھی۔اسی لتے زمان کی ڈھنلی گرفت کا قاندہ اتھانے زرناسہ اسے ییچھے کی‬
‫طرف دھکا د یتے ییجے اپری۔‬

‫ک‬
‫زمان اس کی ہوسناری پر ہلکا شا مسکرانا تھا۔تجلی کی تھرئی سے زرناسہ کو نکڑنے زمان نے ھییچ کر‬
‫زور سے دنوار سے لگانا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 405‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زور سے دنوار میں تجتے سے زرناسہ کے میہ سے شسکاری ئکلی تھی۔زمان کے سیتے پر ت ھیڑ اور‬
‫مکے پرشائی وہ زمان کو دور کرنے کی تھرنور کوشش کر رہی تھی۔دقعنا زرناسہ کا ہاتھ دابیں طرف‬
‫لگے شاور کے وال پر لگا تھا جس سے شاور کھلنا ان دونوں کو تھ نگانے لگا تھا۔‬

‫زرناسہ کے دونوں نازو قانو کرنے زمان نے اوپر کی طرف دنوار سے لگانے تھے۔ زرناسہ کی‬
‫کوشسیں آہسیہ آہسیہ یند ہوگتی تھیں۔نےبسی سے آبسو موی یوں کی صورت ئکلتے اس کے چہرے‬
‫پر گرنے نائی میں گم ہونے لگے تھے۔‬

‫دونوں ئفرینا نورا تھنگ خکے تھے۔۔زمان زرناسہ کے چہرے پر ئی ئظریں ئکانے کھڑا تھا۔اس کے‬
‫گال پر پہتے والے آبسو کو ا یتے ل یوں سے جن کر زمان نے اس کی تھنگی سرخ آنکھوں کو دنک ھتے‬
‫اس کی نے خال شابسوں کو ہوی یوں کے ذر ئعے جود میں انارا تھا۔‬

‫ھ‬ ‫ج‬
‫زرناسہ کی رپڑھ کی ہڈی میں سنسناہٹ سی ہونے لگی تھی۔۔زمان کا لمس اس کے جواس ھوڑ‬
‫چ‬‫ی‬
‫رہا تھا۔اس کے ہوی یوں کو شدت سے جومتے زمان اس کی شابسیں یند کرنے کے در پر تھا۔زرناسہ‬
‫شابس یند ہونا مخسوس کرئی زمان سے ا یتے ہاتھ جھڑوانے کی کوشش کرنے لگی تھی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 406‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫مقانل ینا اس کی کسی مزاہمت کو د نک ھے اس کے لمس سے جود کو سراب کر رہا تھا۔زرناسہ کی‬
‫مزاجمت دم نوڑئی دنکھ کر زمان نے اس کے ہوی یوں کو آزاد کنا تھا۔‬

‫زرناسہ تھولی شابسوں سے زمان کے کندھے پر سر ئکا گتی تھی۔شاور اتھی تھی خلنا ان دونوں کو‬
‫تھگو رہا تھا۔زمان نے اس کے نازو آزاد کرنے اس تھنگے نال جو گرد بسےچنک خلے تھے اتھیں ییچھے‬
‫ہنانا تھا۔اس کی تھنڈی سرسرائی ائگل یوں کا لمس مخسوس کرئی زرناسہ کنکنانے لگی تھی۔‬

‫کندھے سے ایتی سرٹ کھسکتے مخسوس کرکے زرناسہ نے زمان کے کندھے سے سر اتھا کر ہاتھوں‬
‫سے انک نار تھر اسے ییچھے دھکنلنا سروع کنا تھا۔‬

‫زمان نے اس کے کندھے پر ہلکے سے دایت گاڑھے تھے۔۔زرناسہ کی دودھناں رنگت پر اس کے‬


‫دای یوں کا سرخ بسان نےخد حچ رہا تھا۔زمان نے اس کی کمر میں ہاتھ ڈال کر زور سے اسے جود‬
‫میں تھییجا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 407‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ا یتے شال تمھارا ای نظار کنا ہے اب مچھ سے مزند صیر پہیں ہوگا۔۔زمان کی خذنات سے نوجھل آواز‬
‫سن کر زرناسہ کے جودہ ط یق روسن ہو گتے تھے۔۔‬

‫جھنکے سے جود کو زمان سے تھوڑا دور کرنے زرناسہ کا ہاتھ نے شاجیہ زمان کے تھنگے گال سے‬
‫نکرانا تھا۔ت ھیڑ کی گوتج نورے واسروم میں گوتچی تھی۔‬

‫زمان نے ا یتے گال پر خلن مخسوس کرنے سرخ ئظروں سے زرناسہ کو دنکھا تھا۔اس کی وجست‬
‫تھری ئظریں دنکھ کر زرناسہ گ ھیرا گتی تھی۔‬

‫ز۔۔زمان۔۔زرناسہ کی آنکھوں سے آبسو ئکلتے لگے تھے۔زمان شاکت شا اسے گھور رہا تھا۔‬

‫تم میری ی یوی ہو جیتی خلدی سمچھ لو تمھارے لتے پہیر ہے۔۔زرناسہ کے نال ایتی متھی میں‬
‫خکڑنے زمان نے اس کا چہرہ اوپر کی طرف اتھانا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 408‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زرناسہ کو اینا شابس یند ہونا مخسوس ہونے لگا تھا۔ا یتے دوسرے ہاتھ سے زمان نے نےدردی‬
‫سے زرناسہ کا نائی میں خذب ہونا آبسو رگڑا تھا۔‬

‫آ۔۔آپ کے ناس کنا ی یوت ہے میں آپ کی ی یوی ہوں۔۔جواب دیں مچھے۔۔وہ تھی دقعنا اس‬
‫کےکالر کو نکڑئی چیخ اتھی تھی۔‬

‫تمھارے نام کے شاتھ موجود میرا نام سب سے پڑا ی یوت ہے۔۔میں خاینا ہوں تم پہلی ہی مالقات‬
‫میں مچھے پہجان گتی تھی یتھی تھاگی تھی یہ مچھ سے دور۔۔اس کی تھنگی گردن میں ہاتھ ڈالنا زمان‬
‫اسے ا یتے نےخد قریب کر گنا تھا۔زمان کی گرم شابسیں زرناسہ کے تھنڈے چہرے پر پڑ رہی‬
‫تھیں۔۔‬

‫پہیں۔۔زرناسہ نے ایتی گردن ئفی میں ہالئی تھی۔زمان کا ا یتے منکوح ہونے کا غلم اسے مہناز‬
‫ینگم کے ناس اس کے ئکاح کی موجود چند ئصاوپروں کو دنکھ کر ہوا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 409‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زرناسہ کو کابینا مخسوس کرکے زمان نے شاور یند کنا تھا۔۔وہ زرناسہ کی آنکھوں میں دنکھ رہا تھا ناکہ‬
‫ینا لگواشکے وہ آنا شچ نول تھی رہی ہے نا پہیں۔۔‬

‫زرناسہ اس کی ئظریں مخسوس کرئی ا یتے سن ہونے ہاتھوں کو الچھانے لگی تھی۔‬

‫خاؤ کیڑے جییج کرلو میں یب نک شاور لے لوں۔۔زرناسہ کا ماتھا جومنا زمان ایتی گنلی سرٹ کے‬
‫ت‬ ‫ل‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫بین کھو لتے لگا تھا۔۔زرناسہ اس کا پرہیہ سییہ د تی ھیرائی تھا گتے گی ھی جب ناؤں شلپ‬
‫گ‬
‫ہونے پر گرنے لگی تھی لنکن پروفت زمان نے اس کی کمر کو نکڑنے اسے تجا لنا تھا۔۔‬

‫وہ سرمندہ سی سرخ پڑ گتی تھی۔زمان کے سندھا کھڑا کرنے پر وہ ہلکی آواز میں اس کا شکریہ ادا‬
‫کرئی وہاں انک شاینڈ پر پڑا نولیہ اتھا کر ناہر ئکل گتی تھی۔‬

‫نولیہ نالوں کو ناندھے کیڑے جییج کرنے کے ئعد زمان کے گنلے کیڑوں کا چنال آنے پر وہ دنے‬
‫قدموں ا یتے کمرے سے ئکل کر شاتھ والے یند کمرے میں گتی تھی۔وہاں اس کا تھائی شال نا‬
‫دو شال ئعد آکر کچھ دنوں کے لتے رہنا تھا۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 410‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫کمرے میں داخل ہونے الماری میں سے اس نے انک بی یٹ اور سرٹ ئکال لی تھی۔۔وہاں‬
‫سے کیڑے لے کر ئکلتی وہ وابس ا یتے کمرے میں آئی ڈور الک کر گتی تھی۔‬

‫اب اسے سمچھ پہیں آرہا تھا یہ کیڑے زمان کو کنسے دے۔۔کچھ دپر لب کا یتے کے ئعد وہ واسروم‬
‫کے قریب گتی۔ہلکا ڈور ناک کرنے وہ زمان کے نو لتے کی می نظر تھی۔‬

‫میرے شاتھ شاور لیتے کا ارادہ ہے نو و بسے ہی اندر آخاؤ مچھے کوئی اعیراض پہیں۔۔زمان کی‬
‫نےناک نات سن کر وہ کانوں کی لو نک سرخ پڑ گتی تھی۔‬

‫م۔۔میں آ۔۔آپ کے لتے کیڑے الئی ہوں۔۔وہ ہابیتی آواز میں بسیتھل کر نولی تھی۔۔زمان نے‬
‫تھوڑا شا دروازہ کھول کر اینا ہاتھ ناہر پڑھانا تھا۔۔‬

‫زرناسہ نے نیزی سے کیڑے اسے تھمانے تھے زمان نے اسے ینگ کرنے کے لتے اس کی‬
‫کالئی نکڑنے اسے ہلکا شا ایتی طرف کھییجا تھا۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 411‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫دروازے میں سے جھانکنا اس کا سییہ دنکھتے زرناسہ مزند سرم سے الل ہوئی تھی۔۔زمان نے اس‬
‫کا ہاتھ پرمی سے ا یتے ہوی یوں سے جھوا تھا۔۔‬

‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫زرناسہ گ ھیراہٹ سے دونارہ اس کے ندلے ی یور د تی اینا ہاتھ ھڑوا کر نیزی سے مرے سے ناہر‬
‫ک‬ ‫ج‬
‫تھاگ گتی تھی۔۔‬

‫ب‬
‫زرناسہ کھانا کھانے کے ئعد کافی دپر نک مہناز ینگم کے ناس یتھی رہی تھی ناکہ زمان یب نک خال‬
‫خانے۔۔‬

‫آدھی رات کو وہ مہناز ی نگم کے کمرے سے ئکلتی اوپر ا یتے کمرے میں گتی تھی۔۔ڈرنے ڈرنے وہ‬
‫کمرے میں داخل ہوئی تھی۔۔ادھر ادھر دنکھتے کے ئعد کسی کو یہ ناکر وہ شکون کا شابس خارج‬
‫کرئی اینا نایٹ ڈربس پہیتے خلی گتی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 412‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ب‬
‫رنڈ سرٹ اور پراؤزر پہتے وہ ینڈ پر یتھی نائی ئی رہی تھی جب اخانک ینڈ کے ییجے سے کسی کو ایتی‬
‫ینڈلی نکڑنے دنکھ کر نائی اس کے خلق میں ت ھنس گنا تھا۔۔ینڈ کے ییجے سے زمان ہنسنا ہوا ئکال‬
‫تھا۔زرناسہ کی خالت اسے لطف دے رہی تھی۔‬

‫ت‬ ‫ک‬‫ئ‬ ‫ک‬‫ن‬


‫زمان کو دنکھ کر زرناسہ کی آ یں ناہر ل آ یں یں۔۔کھابستے ہونے وہ نے خال سی زمان کو‬
‫ھ‬ ‫ب‬ ‫ھ‬
‫ہنسنا دنکھ رہی تھی۔‬

‫زرناسہ کے قدموں کے قریب بیتھتے زمان نے اس کی دابیں نانگ ایتی گود میں رکھتے اس کا پراؤزر‬
‫ینڈلی سے اتھانا تھا۔زرناسہ کا رنگ اڑا تھا۔۔زمان سے ایتی نانگ آزاد کروانے کی کوشش میں وہ‬
‫ہلکان ہونے لگی تھی۔۔‬

‫زمان نے ا یتے ہاتھ سے اس کی دودھناں ینڈلی کو سہالنا تھا۔۔زرناسہ کا شابس سیتے میں انک گنا‬
‫تھا زمان کے ہوی یوں کا لمس ایتی ینڈلی پر مخسوس کرنے۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 413‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ت‬ ‫ی‬‫ب‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫زمان نلیز۔۔۔وہ آ یں یجتے ا تی نا گ یجتے کی کوشش یں زمان کو ا یجانا آواز یں ئکار ھی‬
‫ل‬ ‫ن‬
‫ت ھی۔‬

‫اس کی خالت سے محظوظ ہونے زمان اس کی ینڈلی کو آزاد کرنا ی نڈ پر بیتھا تھا۔۔‬

‫زمان کے آزاد کرنے پر وہ گ ھیرائی کابیتی ینڈ نوسٹ سے خالگی تھی۔۔چ نکہ نانگیں تھی وہ سم یٹ‬
‫خکی تھی۔۔‬

‫ہ‬
‫زمان کے ندلے انداز نے اس کے دل میں لجل سی مجا دی تھی چنکہ اس کا دہکنا لمس اسے کو‬
‫عج یب شا سرور دے رہا تھا۔۔شاند اسفند کے ناگوار لمس کے ئعد ا یتے محرم کا لمس ناکر وہ ابسا‬
‫مخسوس کر رہی تھی۔۔‬

‫زرناسہ کے روپرو خانے زمان نے اس کے اوپر جھکتے اس کے سر کے ارد گرد ینڈ پر ا یتے نازو‬
‫ئکانے اس کو فند کنا تھا۔۔زرناسہ تھولی شابسوں سے ئظریں زمان پر ئکانے ہونے تھی۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 414‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زمان کا مجیت تھرا لمس ا یتے ل یوں پر مخسوس کرنے زرناسہ نے پڑپ کر اس کی سرٹ کو کالر سے‬
‫شجتی سے نکڑا تھا۔۔‬

‫زمان اس کی تھوڑی نکڑے شدت سے ایتی شابسیں زرناسہ مین انڈنل رہا تھا۔۔اس کی شابسوں کو‬
‫بیتے زمان نے اینا دوسرا ہاتھ اس کے نالوں میں تھنسانے اسے مزند ا یتے قریب کنا تھا۔۔‬

‫زرناسہ کی شابسیں مدہم مخسوس کرنے زمان نے اس کے ہوی یوں کو آزاد کرنے اس کے تھولے‬
‫پرم و نازک سرخ فندھاری گالوں کو شدت سے جوما تھا۔۔زرناسہ نے خال سی اس کے رجم و کرم‬
‫پر لمتے لمتے شابس لے رہی تھی۔۔‬

‫زمان اس کے چہرے کے نور نور کو ا یتے ہوی یوں سے جھو رہا تھا۔۔اس کے سرخ گال کو دنکھتے‬
‫زمان نے دای یوں میں لے کر ہلکا شا اسے کانا تھا۔۔زرناسہ ہلکا شا شسکی تھی۔‬

‫اس کے گال پر ہلکا شا سرخ رنگ کا بسان دنکھتے وہ انک ادا سے مسکرانا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 415‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زمان نلیز رک خابیں۔۔زمان کے دونارہ ا یتے ہوی یوں کو ہلکا شا جھونے پر وہ متم نائی تھی۔۔اس کی‬
‫آواز میں انک الیجا تھی۔۔‬

‫زمان آخری نار اس کے ہوی یوں کو جھونا اسے ناہوں میں تھر کر ل یٹ گنا تھا۔۔زرناسہ کا سر ا یتے‬
‫ی‬‫ھ‬ ‫م ت‬
‫سیتے پر رکھ کر دوسرا ہاتھ اس کی کمر میں ڈال کر وہ زور سے اسے جود یں یچ گنا تھا۔۔‬

‫آ۔۔آپ نے خانا پہیں ؟زرناسہ نے گ ھیرانے لہجے میں نوجھا۔۔‬

‫پہیں آج رات میں تمھارے شاتھ گزاروں گا۔۔زمان اس کے نالوں پر لب رکھنا نوال تھا۔۔‬

‫قکر مت کرو کچھ پہیں کروں گا۔۔زرناسہ کا رنگ اڑنا دنکھ کر وہ ہلکا شا مسکر کر نوال۔۔زرناسہ نے‬
‫انک شکون کا شابس خارج کنا تھا۔۔‬

‫زمان کے سیتے پر سر ر ک ھے وہ خلد ہی بیند کی وادنوں میں کھو گتی تھی۔۔لنکن زمان کافی دپر نک‬
‫اس کے نالوں سے کھنلنا خاگنا رہا تھا۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 416‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫••••••••••••••••••••••••••••••••••••‬

‫خان ینڈ سے ینک لگانے بیتھا زمل کو دنکھ رہا تھا۔وہ پرشکون سی اس کے شاتھ لگی لیتی ہوئی‬
‫تھی۔شاینڈ بینل کے دراز سے شگریٹ ئکا لتے اس نے شلگانے ہونے عنائی ل یوں میں دنائی۔‬

‫شگریٹ کے کش لینا وہ زمل کے پرم گالوں کو ائگل یوں سے سہالنے لگا تھا۔شگریٹ کی ناگوار نو‬
‫سے زمل کی آنکھ کھلی تھی۔خان کو دنکھ کر وہ سرمائی گ ھیرائی خادر میں میہ جھنا گتی تھی۔‬

‫خان اس کے سرمانے پر ہلکا شا مسکرانا۔شگریٹ ابش پرے میں تھینک کر اس نے جھنکے سے‬
‫خادر زمل کے اوپر سے ہنائی تھی۔‬
‫زمل گڑپڑا گتی تھی۔‬

‫ن‬
‫خان یہ کنا کررہے ہیں آپ؟ وہ خان کو دونارہ جود پر جھکنا مخسوس کرئی دئی آواز میں آ کھیں‬
‫تھنالنے نوجھتے لگی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 417‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫اتھی نو وہ اس کی رات کے قریت کے بسے سے یہ ئکلی تھی کہ وہ دسمن خان دونارہ اوپر خاوی‬
‫ہونے کی کوشش کرنے لگا تھا۔‬

‫ت‬ ‫گ‬ ‫م‬ ‫ج‬‫ش‬ ‫ک‬‫ن‬


‫خان کی گرم سرسرائی شابسیں ا یتے چہرے پر مخسوس کرکے وہ آ یں تی سے یچ تی ھی۔‬
‫ھ‬

‫خان اس کی یند آنکھوں کو دنکھ کر مسکرانا اس کا سر جوم کر تھوڑا شا ییچھے ہنا تھا الییہ اتھی نک وہ‬
‫زمل کے اوپر جھکا ہوا تھا۔‬
‫اس کی کابیتی نلکوں کا رقص دنکھتے زرخان نے اسے ینگ کرنے کا سوچتے ایتی ائگلی سے اس کے‬
‫ت‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫ما تھے سے ی یوئی نون نک انک لکیر یچی ھی۔‬

‫زمل شابس روکے خان کے رد عمل کی می نظر تھی جس نے ہولے سے اس کے چہرے پر‬
‫تھونک مارنے زمل کی شابسیں جسک کردی تھیں۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 418‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زمل کے گلنار گالوں کو ا یتے ل یوں سے جھونے خان نے اس کے نالوں پر تھی انک نار تھر لب‬
‫ر ک ھے تھے۔اس کی خان تخسنا وہ دور ہوا تھا۔‬

‫ن‬
‫زمل نے اینا شابس تجال کرنے انک آ کھیں ہلکی سی کھول کر خان کو دنکھا تھا اسے ایتی طرف‬
‫ن‬
‫دنکھتے وہ گڑپڑا کر دونارہ آ یں یند کر تی ھی۔‬
‫ت‬ ‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫ن‬
‫کمرے کی قصا میں خان کا قہقہہ گوتجا تھا۔زمل نے قورا آ یں ھو لتے خان کو نستے د کھا تھا۔ وہ‬
‫ن‬ ‫ہ‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫ہنستے ہونے نالکل کنیر قری لگ رہا تھا۔‬

‫آج ینکنگ کر لینا زمل ہم دونوں آج شام بساور خا رہے ہیں۔۔خان نے اس کے نالوں کو‬
‫سہالنے ہونے کہا۔‬

‫بساور ک یوں خارہے ہیں ؟ زمل نے کچھ جیرت سے اسفسار کنا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 419‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫مچھے انک صروری کام ہے بساور میں اور تمھیں پہاں کسی کے سہارے جھوڑ کر پہیں‬
‫خاشکنا۔۔ک یونکہ مچھے کسی پر تھی تھروسہ ہے پہاں کب سکاری جود سکار ین خانے جیر تھی پہیں‬
‫ہوئی۔۔خان نے اسے شاتھ لے خانے کی وجہ ینائی۔‬

‫میں آپ کے شاتھ ہی خلوں گی خان۔۔زمل نے اس کے ینڈ پر پڑے ہاتھ پر اینا ہاتھ رکھا‬
‫تھا۔خان پرسوچ شا اس کا جواب سن کر اینا سر ہال گنا تھا۔‬

‫*****************‬

‫شیر خان میں مزند ای نظار پہیں کر شکنا زرناسہ کو تم نے مچھے دنا تھا جس کے عوض تمھیں میں‬
‫نے ایتی خگہ دی تھی۔اب تمھاری وہ بیتی تھاگ گتی ہے نو مچھے اینا عہدہ وابس خا ہتے۔۔یہ‬
‫آرگناپزبشن میں نے ینائی ہے اور اس کا جق دار تھی میں ہوں سرافت سے یہ خگہ جھوڑ دو شیر‬
‫خان وریہ دوسری صورت جو بییجہ ئکلے گا وہ تمھیں بسند پہیں آنے گا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 420‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫اسفند خان کی دھمکی نے شیر خان کو طنش دال دی تھی۔سگار تھجانے اس نے اسفند کو غص نلی‬
‫ئظروں سے دنکھا۔‬

‫میں اسے تمھارے جوالے کر حکا تھا یہ تمھاری ذمہداری تھی مگر حچچ۔۔اقسوس تم انک لڑکی نک کو‬
‫یہ سیتھال شکے۔۔شیر خان کی نانوں نے مقانل بیتھے اسفند خان کو آگ لگا دی تھی۔‬

‫مچھے دونارہ دھمکی مت د ی نا وریہ نکڑے نکڑے کرکے ابسی خگہ تھینکواوں گا شاری زندگی ناد رکھو‬
‫گے۔۔۔اس کی دھمکی سے اسفند خان کا چہرہ غصے سے سرخ پڑ گنا تھا۔‬

‫میں تمھاری یہ نابیں تھولوں گا پہیں شیر خان اور تمھارے نکڑے نکڑے کرکے میں جود ک یوں کو‬
‫کھالوں گا۔۔اسفند خان کی دھمکی سے آگ نگولہ ہونے شیر خان نے ایتی گن ئکا لتے اسفند کے سر‬
‫کا بسایہ ناندھا تھا۔‬

‫دونارہ میرے شا متے اینا گندگی سے تھرا میہ کھو لتے سے پہلے سوچ لینا۔۔اس کی نانگ کا بسایہ‬
‫ناندھتے شیر خان نے گن خالئی تھی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 421‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫نلٹ اس کی نانگ کو جیرئی زجمی کرگتی تھی۔اسفند خان درد سے نلنالنا ایتی نانگ نکڑنا زمین پر گر‬
‫حکا تھا۔‬

‫انک مہیتے ئعد آرگناپزبشن کے یتے جیرمین کا اییجاب ہونے واال ہے اگر وہ نوزبشن خاصل کرنا خا ہتے‬
‫ہو نو م ندان میں اپر آنا اب پہاں سے دقع ہوخاو۔۔ا یتے آدم یوں کو اشارہ کرنا وہ اسے ناہر تھینکوا‬
‫حکا تھا۔‬

‫خان اللہ ان اسفند خان اور شیر خان کے درمنان لڑائی ہوگتی ہے اب آپ آشائی سے دونوں کو‬
‫مار شکتے ہیں۔۔یندرہ شالہ اجنسام خان شیر خان کی خاسوسی کرنا خان کو جیر کر حکا تھا۔‬

‫اوکے تھنک ہے شام اب تم اینا کام کرو تمھیں اب خاسوسی کرنے کی صرورت پہیں میں جود‬
‫بساور آرہا ہوں۔۔۔خان نے اسے ایتی آمد کی جیر دی تھی۔‬

‫مچھ سے ملتے آ بیں گے اللہ۔۔اجنسام نے انک آس سے نوجھا۔‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 422‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫ناتم مال تھر شاند تم سے مل ناوں اب خاموسی سے خاکر اینا کام کرو۔۔۔خان کے تجکم تھرے‬
‫انداز میں نو لتے پر اجنسام خلدی سے قون یند کرنا ا یتے کاموں میں مصروف ہو گنا تھا۔وہ پہاں شیر‬
‫خان کے ناس کام کرنا تھا۔لنکن سب جیزوں کی جیر خان کو اب د یتے لگا تھا۔‬

‫*************‬

‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬


‫کہاں سے آرہے ہیں پزدان ؟ زرش پزدان کا گ ھیرانا ہوا چہرہ د تی او چی آواز یں نولی ھی۔‬
‫م‬ ‫ت‬

‫وہ انک ہفتے سے نوٹ کر رہی تھی کہ پزدان اس سے کیرانا تھر رہا ہے وجہ کنا ہے ؟ وہ پہیں‬
‫خایتی تھی۔اور ہر روز رات اس کا گھر ل یٹ آنا زرش کو خڑخڑا کر گنا تھا۔آج وہ شام سے ہی الوتچ‬
‫ب‬ ‫ب‬
‫میں یتھی اس کا ای نظار کر رہی تھی۔اب اس کو دنکھتے ہی قورا نوجھ یتھی تھی۔‬

‫جوب سے وابس آرہا ہوں اور کہاں سے آنا تھا میں نے زرش ؟ پزدان نے سرد آواز میں عرانے‬
‫ہونے نوجھا۔زرش نے اس سے ڈرنے دو قدم ییچھے لتے تھے۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 423‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫یہ کوئی جواب پہیں ہے ہر روز ل یٹ گھر آنے ہیں میری طرف دنکھنا گوارا پہیں کرنے مچھے اگ یور‬
‫کرنے ہیں۔۔میں یہ سب پرداست پہیں کرشکتی پزدان۔۔وہ تم آواز میں نولی تھی۔‬

‫پزدان نے اس کے قریب خانے کمر سے تھام کر اسے ا یتے سیتے میں تھییجا تھا۔‬

‫آئی اتم سوری زما زڑگیہ آج کل کام کا پہت زنادہ پربسر ہے اور تھر یتے لوگوں کے شاتھ کام کرنا‬
‫آشان پہیں ہے۔۔پزدان نے ینار سے اسے ی نانا۔۔‬

‫زرش نے اس کے سیتے سے سر اتھا کر دنکھا تھا وہ کچھ نو لتے والی تھی جب پزدان کے کالر پر‬
‫ئظر پڑنے القاظ اس کے خلق میں دم نوڑ گتے تھے۔۔‬

‫جون کا انک دھیہ اس کی سرٹ پر واصح دکھائی دے رہا تھا۔پزدان نے اس کی ئظروں کے ئعافب‬
‫ت‬
‫میں ایتی سرٹ دنکھتے ہی جیڑے یچ تے ھے۔۔‬
‫ت‬ ‫ل‬ ‫ی‬‫ھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 424‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫دور ہییں مچھ سے۔۔پہاں آکر تھی آپ نے لوگوں کو مارنے کا کام سروع کر دنا ہے۔۔وہ مجل کر‬
‫پزدان کی گرفت سے ئکلتی ییچھے کی طرف قدم اتھائی چیخ کر نولی تھی۔۔‬

‫زرش مچھے انکسنلین کرنے کا موقع دو۔۔۔ پزدان الیجاییہ نوال۔‬


‫مچھے کچھ پہیں سینا پزدان آپ کو میری پرواہ ہی پہیں ہےآپ کو جو کرنا ہے کریں مچھے اب قرق‬
‫پہیں پڑے گا۔۔وہ تھک خکی تھی اسے سمچھا کر صجیح راہ دکھالنے ہونے۔۔‬

‫وہ لوگ مچھے مارنے آنے تھے اگر میں اتھیں یہ مارنا وہ مچھے مار د یتے۔۔تمھیں کتھی جیر تھی یہ‬
‫ہوئی مچھے فنل کر دنا گنا ہے۔ اور تمھیں کیتی نار سمچھاوں جن لوگوں کو میں مارنا ہوں وہ گتہگار‬
‫ہونے ہیں معصوم لوگوں کو نوچتے ہیں اسی ل تے ان کو مارنے ہونے مچھے قرق پہیں پڑنا۔۔‬

‫پزدان زرش کے قریب آنا اس کے نازو تھام کر اس کی آنکھوں میں دنکھنا نوال تھا۔زرش نے ا یتے‬
‫خلق میں ا نکے آبسووں کے گولے کو تمسکل یند نوڑنے سے روکا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 425‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫کنا ہم پہاں تھی محقوظ پہیں ہے پزدان ؟ وہ تم آواز میں پزدان کے سیتے پر سر ئکانے نوجھتے‬
‫لگی تھی۔آخر کب خان جھونے گی ان کی اس سب سے۔۔‬

‫م‬
‫ہم پہاں کمل طور پر محقوظ ہیں تم قکر مت کرو اس نار میں تمھیں کچھ پہیں ہونے دوں‬
‫گا۔۔پزدان نے اس کی کمر کے گرد نازو ناندھتے مجیت سے کہا تھا۔زرش نے اس کی سرٹ کو متھی‬
‫میں دنوچتے اس کے سیتے پر لب ر ک ھے تھے۔‬

‫مچھے دونارہ اگیور مت کیجتے گا پزدان مچھ سے آپ کی نےرچی پرداست پہیں ہوئی۔۔۔زرش شکوہ‬
‫کرئی نولی تھی۔‬

‫اب دونارہ ابسا پہیں کروں گا زما زڑگیہ۔۔۔پزدان نے اس کے گرد حصار مزند ینگ کنا تھا۔زرش‬
‫نے شکون کا شابس لنا تھا۔‬

‫*****************‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 426‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زرناسہ اتھو نوی یورستی پہیں خانا کنا ؟ ا یتے کمرے کے دروازے پر ہوئی مسلسل دسنک سے‬
‫ک‬‫ن‬ ‫ہ‬ ‫پ‬ ‫ت‬ ‫کھ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫زرناسہ کی آ یں یٹ سے لی ھی۔اس کی سب سے لی ئگاہ ا یتے گرد حصار ناندھ کر د ھتے‬
‫ن‬ ‫ک‬‫ن‬
‫زمان پر پڑی تھی۔زرناسہ دروازے کی خایب د تی مہناز م کی آواز تی ھیرا تی ھی۔‬
‫ت‬ ‫گ‬ ‫گ‬ ‫ی‬‫س‬ ‫گ‬ ‫ی‬ ‫ھ‬

‫زرناسہ۔۔۔زرناسہ۔۔زمان سے جود کو جھڑوانے کی کوشش میں نڈھال ہوئی وہ ہابیتی ہوئی مہناز ینگم‬
‫کو جواب د یتے لگی تھی۔‬

‫مورے م۔۔میں اتھ گتی ہوں۔۔۔زمان کا لمس ا یتے کندھے پر مخسوس کرنے وہ لڑکھڑائی زنان‬
‫میں نولی تھی۔زمان اسے گ ھیرانا دنکھ کر مسکرانا ہوا اس کی صاف سقاف جمکتی گردن پر ایتی ناک‬
‫ت ھیرنا اس کے وجود کی جوسیو جود میں بسانے لگا تھا۔زرناسہ کی دھڑکییں نےقانو ہونے لگی‬
‫تھی۔۔اس کی ہتھنل یوں میں تمی آنے لگی تھی۔‬

‫دروازہ نو کھولو۔۔مچھے نات کرئی ہے۔۔۔مہناز ینگم کے تجکم تھرے انداز پر زرناسہ کا رنگ اڑ گنا‬
‫ت ھا ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 427‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫مورے اتھی میں لیتی ہوئی ک۔۔کچھ دپر میں آپ سے ییجے آکر ملتی ہوں۔۔نلیز بس ناتچ میٹ‬
‫لییتے دیں۔۔زمان کی نوروں کو ایتی کمر پر خرکت کرنا مخسوس کرکے وہ بسیتے میں تھگتی میت تھرے‬
‫انداز میں نولی تھی۔‬

‫زمان اس کی خالت سے خاصا محظوظ ہو رہا تھا۔یتھی مزند اسے ج ھیڑ رہا تھا۔‬

‫زرناسہ نے زمان کا ہاتھ نکڑ کر اسے رو کتے کی کوشش کی تھی۔‬


‫اجھا خلدی آخاو میں ای نظار کر رہی ہوں۔۔مہناز ینگم نول کر خلی گتی تھیں۔زرناسہ نے مہناز ینگم‬
‫کے خانے ہی شکھ کا شابس لنا تھا۔‬

‫زمان نے زرناسہ کے نالوں کو پرمی سے ایتی گرفت میں لے کر ہلکا شا جھ نکا د یتے اس کی گردن‬
‫ن‬ ‫م‬
‫کمل ایتی طرف موڑی تھی۔زرناسہ نے آ کھیں تھنال کر زمان کو دنکھا جس نے مجیت سے اس‬
‫کے سر پر نوسہ دنا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 428‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زمان آپ نلیز اب خابیں۔۔زرناسہ گہرے شابس تھرئی اس کو مزند جود پر جھکتے دنکھ کر نولی‬
‫تھی۔زمان اس کی خالت دنکھنا ا یتے میہ زور خذنات پر قانو نانا اس کے گالئی روئی جنسے گالوں کو‬
‫شدت سے جومنا ییچ ھے ہنا تھا۔‬

‫زرناسہ نے ایتی رکی ہوئی شابسیں تجال کی تھیں۔ا یتے ہاتھ میں موجود زمان کا ہاتھ جھوڑنے اس‬
‫نے ای یت بیتے گالوں پر رکھا تھا۔‬

‫زرناسہ زمان کا ہاتھ دونارہ ایتی کمر پر مخسوس کرئی تھرئی سے اتھتی واسروم میں تھاگی تھی۔زمان کچھ‬
‫دپر ینڈ سے ینک لگانے کے ئعد ینڈ سے اتھنا جس را ستے سے آنا تھا وہاں سے وابس خال گنا تھا۔‬

‫*****************‬

‫پ‬
‫بساور میں موجود ا یتے اصلی گھر ہیجتے خان زمل کو جھوڑ کر کچھ دپر کے لتے ناہر گنا تھا۔پہاں ہر‬
‫طرف شخت شکیورئی کا ای نظام تھا۔گھر میں مالزمین تھی موجود تھے۔زمل نور ہوئی جود ہی قربش‬
‫ہونے کے ئعد اینا اور خان کا شامان الماری میں رکھتے لگی تھی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 429‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫کیڑے الماری میں رکھتی وہ دروازہ کھلتے کی آواز پر مسکائی ییچ ھے مڑی تھی۔جب جون سے تھرے‬
‫خان کو دنکھتے اس کی مسکراہٹ سمٹ گتی تھی۔‬

‫خان اسے انک ئظر دنکھنا الماری سے اینا سوٹ ئکالنا قربش ہونے خال گنا تھا۔زمل شاکت سی ایتی‬
‫خگہ جمی کھڑی تھی جب خان قربش ہوکر وابس آنا تھا۔اسے انک خگہ کھڑا دنکھ کر خان ا یتے گنلے‬
‫نالوں کو ہاتھوں سے جھنکنا زمل کے قریب آنا تھا۔‬

‫میرے قریب مت آ یتے گا خان۔۔۔وہ سرد آواز میں نولی تھی۔خان نے انک سرد آہ خارج کی‬
‫ت ھی۔‬

‫زمل اس نات پر ہماری پہلے تخث ہوخکی ہے میں تمھیں ینا حکا ہوں میں یہ کام پہیں جھوڑ‬
‫شکنا۔۔خان سناٹ انداز میں نوال تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 430‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫کنا آپ خا ہتے ہیں آپ کے تجے اس ماجول میں پرورش نابیں چہاں اس کا ناپ ہر دوسرے دن‬
‫لوگوں کے جون میں پہا کر وابس آنا ہے ؟ کنا آپ خا ہتے ہیں آپ کی بیتی کو تھی کوئی زرش کی‬
‫طرح کڈی یپ کرکے ماردے نا تھر میری طرح اس پر بسدد کرکے اسے خال دنا خانے۔۔۔وہ ا یتے‬
‫ن‬
‫نازو پر یتے خلے بسان کو د کھتی ئکل نف سے نولی تھی۔‬

‫اس کی نانوں سے خان کی رگیں ین گتی تھیں۔ وہ صجیح کہہ رہی تھی ئقینا آج پہیں نو کل خلد اس‬
‫کی تھی اوالد ہوخانے گی کنا تھر تھی وہ ابسا ہی کرے گا ؟‬

‫ن‬
‫میں اس نارے میں سوجوں گا زمل۔۔۔خان ایتی آ کھیں یند کرکے کھولنا یتے ہونے اغصانوں‬
‫سے نوال تھا۔زمل اس کے قریب آئی تھی۔‬

‫خان کے کندھوں پر ہاتھ رکھتے اس نے پرمی سے سہالنے تھے۔خان کے یتے اغصاب ڈھ نلے‬
‫پڑنے لگی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 431‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫آپ انک قدم صجیح را ستے کی طرف اتھابیں ہللا ناک آپ کے لتے آشایناں یندا کرے گا۔وہ پہت‬
‫رچتم ہے۔اس کی طرف لوٹ آ بیں۔آپ کی ہر میزل آشان ہوخانے گی۔۔زمل کی نات سے خان‬
‫نے سر ہالنا تھا۔‬

‫میں ہر نل آپ کے شاتھ رہوں گی میں خاہتی ہوں آپ تھی انک غام ابسان کی طرح جوشجال‬
‫زندگی میرے شاتھ گزاریں۔۔۔زمل نے اسے سمچھانا۔۔۔‬

‫خان نے اس کا خلے ہونے نازو واال ہاتھ نکڑا تھا۔ اس کی سرٹ کو نازو سے کھسکانے خان نے‬
‫وہاں یتے بسان پر مجیت سے اینا لمس جھوڑا تھا۔‬

‫تمھاری خان کی حقاظت میری ذمہداری تھی اور میں اس میں تھی کامناب یہ ہوسکا۔۔۔اس کے‬
‫لہجے میں مالل تھا۔‬

‫یہ میری قسمت میں تھا آپ خاہ کر تھی مچھے تجا پہیں شکتے تھے۔۔۔وہ خان کے نالوں میں اینا‬
‫دوسرا ہاتھ ت ھیرئی نولی تھی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 432‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫اس کا لمس زمل کو شکون تخش گنا تھا۔ خان نے دھیرے سے سر ہالنا تھا۔‬

‫میں آپ کا ای نظار کر رہی تھی اب آپ آ گتے ہیں نو کھانا کھانے ہیں مچھے پہت تھوک لگی‬
‫ہے۔۔۔زمل اس کا ہاتھ نکڑئی ناہر لے گتی تھی۔‬

‫***************‬

‫شیر خان کو پہاں خان کے آنے کی جیر مل خکی تھی۔ وہ خان کو مروانے کے یتے طر ئفے ڈھونڈ رہا‬
‫ت ھا ۔‬

‫اسے یہ اندازہ ہو گنا تھا کہ اس کی ی یوی اب اس کی کمزوری ین خکی ہے۔ اب وہ اس کمزوری سے‬
‫قاندہ اتھانا خاہنا تھا۔ پزدان کو ڈھونڈنے کے لتے تھی اس نے ا یتے کتے جھوڑے ہونے تھے۔‬

‫وہ خان کو چتم کرکے آرام سے شاری زندگی اس سیٹ پر بیتھ کر راج کرنا خاہنا تھا۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 433‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫خان کے گھر کے گرد آدم یوں کو ئعینات کردو۔۔سکار جود خل کر شیر کی کچھار میں آنا ہے۔۔۔موقع‬
‫نانے ہی اس کی ی یوی کو اتھا لینا۔۔اور اسفند خان پر ئظر رکھو آج کل پڑا سر پر خڑھ رہا‬
‫ہے۔۔۔سگار ہوی یوں میں لتے شیر خان نے ا یتے آدمی سے کہا تھا۔‬

‫سرکار خان نے ا یتے گھر پہت شخت شکیورئی رکھی ہے کوئی اس کے گھر کے دس منل کے‬
‫قاصلے نک تھی پہیں آ شکنا۔۔۔اس کے آدمی نے شیر خان کو ینانا۔‬

‫اس کی شکیورئی کو خرند لو۔۔جیتے بنسے لگے مچھ سے لے لینا۔۔لنکن خلد سے خلد کام ہوخانا‬
‫خا ہتے۔وہ جنیر مین کے لتے ہونے والے اییجاب سے پہلے خان کو چتم کرنا خاہنا تھا۔‬

‫جنسا آپ کہیں سرکار۔۔۔شیر خان کا مالزم سر ہالنا وہاں وے حکا گنا تھا۔ شیر خان کسی تھی خال‬
‫میں خان کو مزند مصیوط پہیں ہونے د ی ناخاہنا تھا۔ اگر وہ انک نار آرگناپزبشن کا جنیر مین ین خانا‬
‫تھر اس کے لتے شیر خان کی خگہ خاصل کرنا مسکل پہیں تھا اور اسی سے شیر خان ڈرنا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 434‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫اور پہی ڈر وہ خان کو فنل کروا کر چتم کرنا خاہنا تھا۔ اس کے لتے خان اس کی اوالد پہیں تھا نلکہ‬
‫اولین دسم یوں میں سے انک تھا۔‬

‫•••••••••••••••••••••••••••••‬

‫زمان کا معمول ین گنا تھا وہ ہر شام ا یتے کام چتم کرنا زرناسہ کے شاتھ وفت گزارنے آنا تھا‬
‫زرناسہ کو اس دن کے ئعد سے اسفند کا کوئی قون پہیں آنا تھا الییہ شارا دن قاسم اس کے شاتھ‬
‫رہنا تھا چنکہ ہر شام وہ زمان کے شاتھ گزارئی تھی۔‬

‫کن‬
‫وہ قربش ہوکر ناتھ روم سے ئکلی تھی ا یتے گنلے نالوں کو صاف کرئی ا ج ھے سے ھی کرنے وہ‬
‫گ‬

‫کمرے میں خکر کایتی زمان کا ای نظار کر رہی تھی زمان نے آج اسے کچھ دکھانا تھا جس کا وہ نے‬
‫صیری سے ای نظار کر رہی تھی۔‬

‫کچھ دپر ئعد ہی کھڑکی پر ہونے والے ناک اور شاتھ ہی زمان کے اندر آنے پر وہ خاموسی سے انک‬
‫خگہ کھڑی ہوگتی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 435‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫زمان نے اسے دنکھتے ہی ا یتے نازو تھنالنے تھے۔زرناسہ نے مسکرا کر اسے دنکھا تھا۔جھونے‬
‫جھونے قدم اتھائی وہ زمان کی ناہوں میں سمائی تھی ۔‬

‫زمان نے مجیت سے اس کے سر پر ا یتے ہویٹ ر ک ھے تھے۔جس سے زرناسہ کی مسکراہٹ مزند‬


‫گہری ہوئی تھی۔ایتی زندگی کے ان جسین لمجوں کو وہ تھرنور طر ئفے سے اتجوانے کر رہی تھی۔‬

‫کب سے ای نظار کر رہی ہو ؟ زرناسہ کے گنلے نالوں کی مہک جود میں انارنے زمان نے ہلکی سی‬
‫مسکان کے شاتھ نوجھا تھا۔‬

‫زنادہ دپر پہیں ہوئی۔۔آپ نے مچھے کچھ دکھانا تھا شاند ؟ زرناسہ نے زمان کی آنکھوں میں دنکھتے‬
‫جنسے اسے ناد دالنا تھا۔‬

‫ہاں دکھانا نو ہے ل نکن میرے سر میں درد ہو رہا ہے پہلے میرے سر کو دناو۔۔۔اسے ی نڈ پر‬
‫بیتھانے زمان اس کی گود میں سر رکھ گنا تھا۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 436‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫زرناسہ نے پرمی سے اس کے سر کو دنانا سروع کنا تھا۔زمان شکون مخسوس کرنے سونے لگا‬
‫تھا۔کچھ ہی دپر میں وہ زرناسہ کی گود میں سر ر ک ھے سو گنا تھا۔‬

‫زرناسہ زمان کے چہرے کو کافی دپر نکتی رہی تھی۔۔ڈپر کا ناتم ہونے ہی وہ مہناز ینگم کے ئکارنے‬
‫سے پہلے ہی زمان کا سر آہسیہ سے سرہانے پر ئکائی کھانا کھانے خلی گتی تھی۔‬

‫کمرے میں آنے کے ئعد کافی دپر زمان کا ای نظار کرنے کے ئعد وہ الیٹ اوف کرئی اس کے شاتھ‬
‫ہی ل یٹ گتی تھی۔‬

‫*****************‬

‫ہم بساور کس کام سے آنے ہیں خان ؟ ل یپ ناپ پر کام کرنے خان کو دنکھتے زمل نے آہسیہ‬
‫آواز میں خان سے نوجھا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 437‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫تمھاری نات پر عمل کر رہا ہوں پہاں موجود شیر خان کے کچھ جھتے ہونے اڈوں کو چتم کرنے آنا‬
‫ہوں۔۔اس کے ئعد ہم پہاول یور خلیں گے۔۔خان نے ل یپ ناپ پر ناییینگ کرنے زمل کو ا یتے‬
‫ارادے ینانے تھے۔‬

‫م‬ ‫ک‬‫ن‬
‫آپ صیح سے پزی ہیں اب کچھ دپر ربسٹ کر لیں۔۔خان کے تھکے ہونے چہرے کو د تی ز ل‬
‫ھ‬
‫نولی تھی۔وہ جب سے بساور آنے تھے اس نے انک تھی دن خان کو دو نا بین گھیتے سے زنادہ‬
‫سونے پہیں دنا تھا۔‬

‫یہ کام چتم کرکے ربسٹ ہی کرنا ہے۔۔یب نک مچھے انک کپ خانے کا ینا دو۔۔خان نے ہلکی‬
‫سی مسکراہٹ کے شاتھ زمل سے کہا تھا۔‬

‫زمل سر ہالئی ج ھٹ سے اتھ کر کیچن کی طرف گتی تھی۔رات کا ناتم تھا اور ئفرینا سب مالزم ا یتے‬
‫ا یتے کاییج میں خلے گتے تھے۔اس لتے شارے گھر میں سنانا جھانا ہوا تھا۔زمل تھی ینا حجاب کتے‬
‫گلے میں دو ییہ ڈالے آشائی سے کسی کے تھی آنے کی قکر کتے کھڑی تھی کیونکہ خان نےاس کی‬
‫سہولت کے لتے کسی تھی آدمی کو رات میں گ ھر کے اندر آنے سے م نع کنا تھا۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 438‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫زمل خانے کپ میں ڈال رہی تھی جب اسے ا یتے ییچھے کسی کی موجود گی کا اجساس ہوا تھا۔۔اس‬
‫چ‬
‫سے پہلے زمل یجتی انک آدمی نے شجتی سے اس کے میہ پر ہاتھ رکھ دنا تھا۔۔‬

‫ی‬ ‫ت‬ ‫م‬


‫زمل ا یتے آپ کو جھڑوانے کی ل کوشش کر رہی ھی۔ گر ا تے ھے موجود دنو تما ص کے‬
‫ح‬
‫ش‬ ‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫ک‬
‫آگے وہ نےبس تھی۔۔‬

‫اگر ہلکی سی تھی آواز ئکالی تمھارا جسر ئگاڑ دوں گا۔۔زمل اس آدمی کی آواز سیتی گ ھیرا گتی تھی۔‬

‫زمل شلف پر ہاتھ مارئی کوئی جیز نکڑنے کی کوشش کر رہی تھی ناکہ ا یتے ییچھے موجود شحص کو جود‬
‫سے دور کر شکے۔۔‬

‫گرم بین جس میں سے اتھی تھی تھاپ ئکل رہی تھی جوش قسمتی سے زمل کا ہاتھ اس پر گنا‬
‫ی‬ ‫س‬
‫تھا۔۔زمل نے ی نا کچھ سوچے ھے وہ اتھا کر ا تے ھے موجود ص کے سر پر مارنے کی‬
‫ح‬
‫ش‬ ‫چ‬‫ی‬ ‫ی‬ ‫مچ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 439‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫کوشش کی تھی جو کامناب تھہری تھی لنکن بین میں موجود گرم خانے کے قظرے زمل کی گردن‬
‫کو جھلسا گتے تھے۔۔‬

‫ا یتے چہرے سے گرفت ڈھنلی پڑنے ہی زمل مجل کر اس کی گرفت سے ئکلی تھی۔۔چنکہ وہ اوتچی‬
‫آواز سے خان کو ئکارنے لگی تھی۔‬

‫خان۔۔۔آہہہ۔۔ییچھے موجود شحص نے زمل کے دو یتے کو نکڑ کر کھییجا تھا جس سے زمل کا شابس‬
‫گھیتے لگا تھا۔‬

‫خان جو زمل کا ای نظار کر رہا تھا اس کی چیخ سینا قورا ایتی گن نکڑنا روم سے ناہر ئکلنا دنے قدموں‬
‫سے کیچن کی طرف گنا تھا۔‬

‫کسی دوسرے شحص کو زمل کے قریب دنکھ کر اس کی رگیں ین گتی تھی۔۔غصے سے شارے‬
‫چہرے پر سرچی تھنل گتی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 440‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زمل کی خالت دنکھتے ا یتے ہاتھ میں موجود گن پر ایتی گرفت مصیوط کرنے خان نے اس شحص‬
‫کے نازو کا بسایہ لنا تھا جس سے اس نے زمل کو کندھے سے تھاما ہوا تھا چنکہ دوسرا ہاتھ زمل‬
‫ک‬
‫کے میہ پر جمانے وہ اسے ا یتے شاتھ ھییچ کر لے خانے کی کوشش کر رہا تھا۔۔‬

‫شانلنسر یہ لگے ہونے کی وجہ سے گن خلتے کی آواز زمل کے کان میں پڑی تھی شاتھ ہی جود پر‬
‫گرفت ڈھنلی مخسوس کرئی زمل نیزی سے اس سے دور ہوئی تھی۔‬

‫خان نے دوسری گولی اس کی نانگ پر ماری تھی جس سے وہ شحص ئکل نف سے پڑ یتے لگا‬
‫تھا۔۔گن خلتے کی آواز پر گھر کی حقاظت پر معمور شارے گارڈز گھر کے اندر داخل ہونے تھے۔۔‬

‫ک‬‫ن‬
‫انک سینکڈ سے پہلے ایتی ئظریں جھکا لو وریہ سب کی آ یں ئکال دوں گا اور اس آدمی کو لے کر‬
‫ھ‬
‫ناہر ئکل خاو وریہ سب کی السیں تچھا دوں گا ۔۔۔زمل کو نے حجاب دنکھتے نیزی سے زمل کو ا یتے‬
‫حصار میں لی نا خان رخ ت ھیرنا غصے سے دھاڑا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 441‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫اس کو کوئی شحص میری اخازت کے ئعیر ہاتھ پہیں لگانے گا۔۔اگر کسی نے میرے خالف خانے‬
‫کی کوشش کی اس کے ہاتھ کاٹ دوں گا۔۔زمل کے گرد حصار مصیوط کرنے وہ اس شحص کو‬
‫گھسیٹ کر لے خانے ا یتے آدم یوں سے نوال تھا۔‬

‫جنسا آپ کا خکم خان۔۔خان کے آدمی مودب طر ئفے سے جواب د یتے خلے گتے تھے۔۔‬

‫میرا دل کرنا ہے اس کی کھال ادھیڑ دوں جس نے تمھیں ئکل نف دی ہے۔۔‬


‫ن‬
‫وہ آ کھیں نوچ لوں جس نے میری ی یوی کو دنکھا ہے۔۔‬
‫وہ ہاتھ کاٹ دوں جس سے اس نے تمھیں جھوا ہے۔۔‬

‫خان شدت سے زمل کو جود میں تھییجے نول رہا تھا۔۔‬

‫زمل اس واقع سے ڈرئی خان کے سیتے میں سر جھنانے کھڑی تھی۔۔خان کی نابیں سن کر جوف‬
‫کی انک سرد لہر اسے جود میں اپرئی ہوئی مخسوس ہوئی تھی۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 442‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫تمھیں کہیں جوٹ نو پہیں لگی ؟ ایتی گن وبسٹ میں رکھتے خان نے زمل کا چہرہ تھا متے پرمی سے‬
‫نوجھا تھا۔‬

‫زمل نے کا بیتے ہاتھوں سے ایتی گردن کی طرف اشارہ کنا تھا چہاں سے اس کی شاری خلد سرخ‬
‫ہوئی پڑی تھی لنکن اس کے چہرے پر تھی ہلکی ہلکی ائگل یوں کے بسایہ دکھائی دے رہے تھی۔‬

‫میری خاتم۔۔۔خان نے مجیت سے اس کی گردن پر ہویٹ ر ک ھے تھے۔۔تم پر آنے والی ہر‬


‫ئکل نف کا ندلہ میں اس شحص کا جون تجوڑ کر لوں گا۔۔کسی کی خرت پہیں ہوگی دونارہ تمھاری طرف‬
‫دنکھتے کی تھی۔۔زمل کے ما تھے پر ہویٹ رکھتے وہ شدت بسندی سے نوال تھا۔۔‬

‫ت‬ ‫ن‬
‫زمل نے شجتی سے آ یں یچ لی ھی۔۔یہ ل نف و درد شاند اب شاری زندگی کے لتے اس کی‬
‫ک‬‫ئ‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫قسمت میں لکھ دنے گتے تھے۔۔‬

‫زمل کو ا یتے حصار میں لیتے خان اسے کمرے میں لے کر آنا تھا۔ایتی شکیورئی سے تچ کر اس‬
‫شحص کا زمل نک پہیچ خانا خان کے لتے شدند جیرت کا ناعث تھا۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 443‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫زمل اجھا خاصا ڈر گتی تھی اسے اتھی نک اینا شابس یند ہونا ہوا مخسوس ہو رہا تھا۔خان قرسٹ انڈ‬
‫ناکس لے خانے لگا تھا جب زمل نے قورا اس کا ہاتھ تھاما تھا۔‬

‫ی مت ت‬
‫مچھے اکنال مت جھوڑیں۔۔اس کی آنکھوں میں ڈر دنکھ کر خان نے شجتی سے ا تی ھناں یچ لی‬
‫ی‬‫ھ‬

‫تھیں۔۔‬

‫خاتم میں پہاں ہی ہوں قرسٹ انڈ ناکس لیتے خا رہا ہوں۔۔خان نے اس کے چہرے کو تھا متے‬
‫پرم لہجے میں مجیت سے کہا تھا۔۔‬

‫زمل نے اس کی آنکھوں میں دنکھا تھا تھر گہرا شابس لے کر اینا سر ہالنا تھا۔خان اس کے سر پر‬
‫لب رکھنا واسروم میں سے انڈ ناکس لیتے خال گنا تھا۔‬

‫اس کی گردن سے نال ہنانے خان نے اجیناط سے دوائی لگائی تھی۔زمل کے ل یوں سے نے‬
‫شاجیہ شسکی ئکلی تھی۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 444‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫تم پہاں مزند محقوظ پہیں ہو اس لتے میں تمھیں پہاول یور دو دنوں نک تھیج دوں گا۔۔قرسٹ انڈ‬
‫ناکس واسروم میں رکھ کر خان وابس آکر زمل کے ناس بیتھا تھا‬

‫وہاں تھی میں آپ کے ئعیر محقوظ پہیں رہوں گی خان۔۔زمل نے تم آنکھوں سے خان کو نکتے‬
‫ہونے کہا۔‬

‫خاتم وہاں تم نالکل محقوظ رہو گی مچھ پر ئقین رکھو۔۔خان نے پرمی سے اس کے ما تھے پر لب‬
‫ر ک ھے تھے۔۔زمل نے نے شاجیہ خان کی سرٹ نکڑ کر اس کے کندھے سے سر ئکانا تھا۔۔‬

‫اینا کندھا تھنگتے مخسوس کرنے خان نے ا یتے آپ کو انک نار تھر زندگی میں نےبس مخسوس کنا‬
‫ت ھا ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 445‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫خاتم وہاں میری مورے اور میری پہن زرناسہ رہتی ہیں اس خگہ کا کسی کو غلم پہیں۔۔۔پہت‬
‫خلد میں پہاں کام چتم کرنے تمھارے ناس پہیچ خاوں گا۔۔خان نے زمل کی کمر کے گرد حصار‬
‫ت‬
‫ناندھتے اسے جود میں زور سے ھییچ لنا تھا۔‬

‫میں کمزور پہیں ہوں خان۔۔۔لنکن میں کمزور ہو رہی ہوں۔۔وہ دھتمی آواز میں متم نائی تھی۔۔‬

‫تم میری خاتم ہوں تم کتھی کمزور پہیں پڑو گی۔۔خان نے اس کی کمر سہالنے ہونے کہا تھا۔۔‬

‫زمل نے انک گہرا شابس لیتے خان کے کلون کی جوسیو جود میں اناری تھی۔۔خان کی موجودگی‬
‫اسے شکون دے رہی تھی۔۔‬

‫میں نے آپ کے لتے خانے ینانے تھی۔ آپ کو خانے کی طلب ہو رہی ہوگی۔میں قربش ہوکر‬
‫آپ کے لتے دونارہ خانے ینا د یتی ہوں۔۔وہ خان سے دور ہونے ہونے ا یتے لب کایتی ہلکے‬
‫تھلکے لہجے میں نولتی ماجول میں موجود یناو کو چتم کرنے کی کوشش کر رہی تھی۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 446‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫مچھے اس وفت کسی اور جیز کی طلب ہو رہی ہے۔۔خان اس کے ہوی یوں کو دنکھنا معتی جیز لہجے‬
‫میں نوال تھا۔۔‬

‫ن‬
‫زمل اس کی ئظروں کا ارئکاز د کھتی سیینائی تھی۔۔‬

‫میں قربش ہونے خا رہی ہوں۔۔وہ تھرئی سے اتھتی واسروم کی طرف تھاگی تھی۔۔ا یتے ییچھے سے‬
‫خان کا ہلکا شا قہقہہ سن کر زمل کے ہوی یوں پر تھی ہلکی مسکراہٹ اتھری تھی۔‬

‫*****************‬

‫زمان کی آنکھ آدھی رات کو کھلی تھی۔۔زرناسہ کو ا یتے قریب سونا دنکھ کر اس کی چہرے پر انک‬
‫دلکش مسکراہٹ تمانا ہوئی تھی۔‬

‫وہ سونے ہونے کوئی معصوم تچی لگ رہی تھی۔وہ بیند کی وادنوں میں گم زمان کے خذنات حگا‬
‫رہی تھی۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 447‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫اس کو ینگ کرنے کا سوچتے زمان نے آہسیہ سے اس کے دابیں گال پر ا یتے ہویٹ ر ک ھے‬
‫تھے۔۔زرناسہ زرا شا ہلکی تھی یہ تھا زمان نے خا تجا اس کے چہرے پر اینا لمس جھوڑا تھا۔‬

‫زرناسہ بیند میں ا یتے چہرے پر جھلسنا لمس مخسوس کرئی کسمسائی تھی۔۔زمان نے اسے حگانے‬
‫کے لتے زور سے اس کی گال میں دایٹ گاڑھے تھے۔۔‬

‫ن‬ ‫ن‬
‫زرناسہ کی آ کھیں یٹ سے کھلی تھیں۔۔اس نے آ کھیں تھنالنے نے شاجیہ ا یتے گال پر ہاتھ‬
‫رکھتے سرارئی مسکان لتے زمان کو دنکھا تھا۔‬

‫جس طرح تم سو رہی تھی مچھے لگا کہیں نے ہوش ہی یہ ہوگتی ہو۔۔زمان نے اس کی ناک پر لب‬
‫رکھتے سرپر انداز میں کہا تھا۔‬

‫زرناسہ اس کے پہکے انداز کو مخسوس کرئی گ ھیرائی تھی۔اس کی نے شاجیہ ہتھلناں تھنگتے لگی‬
‫تھیں۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 448‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫آپ نے مچھے کچھ دکھانا تھا۔۔ا یتے جسک خلق پر کرئی زرناسہ متم نائی۔۔‬

‫ہاں یہ دنکھو اسے میں نے کافی دپر سے ا یتے ناس سیتھال کر رکھا ہوا تھا۔۔زمان نے اسے انک‬
‫پرائی سی ئصوپر ایتی ناکٹ سے ئکال کر نکڑائی تھی۔‬

‫وہ زرناسہ کے ئکاح کے دن والی ئصوپر تھی جس میں وہ سرخ جوڑا پہتے پروس سی خان کے شاتھ‬
‫ب‬
‫لگی یتھی ئکاح نامے پر شاین کر رہی تھی۔‬

‫وہ دن ناد کرنے زرناسہ کی آنکھوں میں آبسو جمع ہونے لگے تھے شیر خان کے سہر سے ناہر خانے‬
‫کا قاندہ اتھانے خان نے موقع دنکھتے ہی زرناسہ کا پہلی قرصت ئکاح کر دنا تھا۔۔۔ان کی رحصتی‬
‫انک مہیتے ئعد طے نائی تھی۔۔لنکن شاند قسمت کو کچھ اور ہی م نظور تھا یتھی خان کی عیر موجودگی‬
‫میں شیر خان نے اسے ییچ دنا تھا۔۔اینا ماضی ناد کرئی وہ کایپ اتھی تھی۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 449‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ششش۔۔۔تمھارے یہ آبسو پہت اتمول ہیں۔۔زمان نے آہسیہ سے اس کے آبسو ا یتے ہوی یوں‬
‫سے چتے تھے۔۔‬

‫مچھے پہت ڈر لگنا ہے زمان میرا ماضی مچھے کتھی جیتے پہیں دے گا۔۔وہ اسفند کے نارے میں‬
‫سوچتی کایپ اتھی تھی۔۔‬

‫آپ کو نو مچھ سے کتی گنا زنادہ اجھی لڑکی مل خانے گی تھر آپ کیوں میرے ییچھے ایتی زندگی پرناد کر‬
‫رہے ہیں ؟؟ زرناسہ شسکی تھی۔۔‬

‫‪I want you.‬‬


‫‪I want us.‬‬
‫‪I want it all.‬‬
‫‪With you.‬‬
‫‪Only you.‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 450‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫‪Because I love you jana You are my girl whom I love‬‬
‫‪from bottom of my heart.You are my lifeline.You are‬‬
‫‪my everything.‬‬

‫زمان نے اس کا چہرہ تھام کر ہر لفظ پر زور د یتے ہونے زرناسہ کے شا متے اینا دل کھول کر رکھ‬
‫دنا تھا۔۔زرناسہ جو شابس تھامے اسے سن رہی تھی اس کی آنکھوں سے آبسو مزند روائی سے پہتے‬
‫لگے تھے۔۔زمان نے اس کا ماتھا ا یتے ما تھے سے ئکانے ا یتے انگھونے سے اس کے آبسو صاف‬
‫کتے تھے۔۔‬

‫‪Your tears are hurting me jana.‬‬


‫زمان نے اس کی آنکھوں پر پرمی سے لب رکھتے ئکل نف دہ لہجے میں کہا تھا۔۔‬

‫آپ مچھ سے پہلے ا یتے پرے طر ئفے سے ک یوں بنش آنے تھے ؟ زرناسہ نے اس کی آنکھوں میں‬
‫دنکھتے نوجھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 451‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫میں ناراض تھا تم سے۔۔۔میں خاہنا تھا جسے میں ئکل نف میں رہا تم تھی میری ئکل نف مخسوس‬
‫کرو۔۔میں نے وقوف تھا تھول گنا تھا کہ تم نے مچھ سے زنادہ ئکل نف پرداست کی ہے۔زمان نے‬
‫ت‬
‫لب ھییچ کر اس کی تم نلکوں کو ہلکے سے جھونے ینانا تھا۔۔‬

‫مچھے ا یتے وجود سے ئفرت مخسوس ہوئی ہے زمان۔۔۔میں آپ کے قانل پہیں ہوں۔۔۔وہ‬
‫شسکتے ہونے نولی تھی۔۔‬

‫مچھے جود سے گھن سی مخسوس ہوئی ہے جب جود پر ان خاہا لمس مخسوس کرئی ہوں۔۔وہ زمان کی‬
‫آنکھوں میں دنکھتے ئکل نف سے مسکرانے ہونے نولی تھی۔۔‬

‫آپ خابیں پہاں سے میں قلجال اکنلی رہنا خاہتی ہوں۔۔زمان کے جپ رہتے پر وہ زمان سے دور‬
‫ہیتے کی کوشش کرئی نولی تھی۔‬

‫میری ئظروں میں تم سب سے پہادر لڑکی ہو جس نے انک نار تھر جینا سنکھا ا یتے ڈر کو ا یتے‬
‫را ستے میں آنے پہیں دنا۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 452‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫میری یہ نات عور سے سیو اور ا یتے ذہن میں یتھا لو مچ ھے تمھارے ماضی سے قرق پہیں پڑنا میں‬
‫جوش ہوں ک یونکہ مچھے تم وابس مل گتی ہو۔۔اور میں یہ لمجات ماضی کو ناد کرکے گ یوانا پہیں خاہنا‬
‫میں تمھارے شاتھ انک جسین زندگی جینا خاہنا ہوں۔۔زمان نے اس کا چہرہ ہاتھوں میں تھام کر‬
‫شدت خذنات سے کہا تھا۔۔‬

‫زرناسہ تم آنکھوں سے مسکرا اتھی تھی زمان نے مجیت سے اس کا ماتھا جوما تھا۔۔یہ قسمت ہی‬
‫تھی جس نے اسے زرناسہ سے مالنا تھا۔۔وریہ یہ خانے کیتے شال وہ اسے ڈھونڈنا رہنا۔۔‬

‫**************‬

‫زمل کے سونے کا ئقین کرنے خان اس کے سر پر نوسہ دے کر ی نڈ سے اتھ کھڑا ہوا تھا۔وہ‬
‫زمل کو منڈسن دے حکا تھا جس سے اب اس نے صیح ہی اتھنا تھا۔۔اس نے سب سے پہلے‬
‫قاسم کو کال کرکے کل بساور نالنا تھا۔وہ زمل کو خلد سے خلد پہاں سے تھجوانا خاہنا تھا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 453‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زمل پر انک ئظر ڈالنا وہ کمرے سے ناہر ئکال تھا۔۔سب سے پہلے وہ اس آدمی سی ییینا خاہنا تھا‬
‫جس نے اس کی ی یوی کو دنکھتے ‪ ،‬جھونے اور ئکل نف پہیجانے کی غلطی کردی تھی۔‬

‫خان الوتچ میں خاکر صوفے پر بیتھا تھا چنکہ اس کی انک کال پر مظلویہ شحص الوتچ میں اس کے‬
‫ناس پہیچ حکا تھا۔۔‬

‫خان کے خکم کے مظانق کسی نے اس آدمی کو کوئی ئفصان پہیں پہیجانا تھا لنکن اسے مرنے‬
‫سے تجانے کے لتے اس کی مرہم یتی کردی گتی تھی۔۔‬

‫اس کو کرسی پر ناندھو اور اس کے میہ میں کچھ تھوسو اس کی ہلکی سی تھی آواز مچھے سنائی پہیں‬
‫د یتی خا ہتے۔۔۔خان ئفرت سے اس آدمی کو دنکھتے ا یتے شاتھ یوں سے نوال تھا۔‬

‫خان کے آرڈر پر اس آدمی کو کرسی پر ناندھ دنا گنا تھا اور اس کا میہ تھی یند کر دنا گنا تھا۔‬

‫خان کے اشارے اس کے آدم یوں میں سے انک نے اسے کیر نکڑانا تھا۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 454‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫میں ایتی خاتم کے معا ملے میں پہت نوزبسیو ہوں تم نے غلطی کردی میری خاتم کو ا یتے ان‬
‫گندے ہاتھوں سے جھونے کی۔۔اس کا دابیں ہاتھ نکڑنے خان نے اس کی پہلی ائگلی کائی‬
‫تھی۔۔‬

‫انک ئکل نف دہ چیخ مقانل کے خلق میں دئی تھی۔۔وہ نےبسی سے اور ئکل نف سے پڑپ رہا‬
‫تھا۔۔وہ نو یہ سوچ کر آنا تھا کہ آشائی سے زمل کو فنل کر دے گا مگر اس نے غلط سوخا تھا۔‬

‫خان نے اینا عمل کتی نار دہرانا تھا۔۔جون سفند قرش پر گرنا اس کا رنگ سرخ کرنے لگا تھا۔خان‬
‫کی سقاک یت پر شارے آدمی کایپ رہے تھے۔۔ان لوگوں نے قصے ستے ہونے تھے مگر آج پہلی‬
‫نار اس پرپریت ایتی آنکھوں سے دنکھ رہے تھے۔۔‬

‫ن‬
‫میں صرف انک نار نوجھوں گا تمھیں پہاں کس نے تھیجا اگر تم نے جواب یہ دنا تمھاری آ کھیں‬
‫انک انک کرکے ئکال دوں گا جس سے تم نے میری ی یوی کو نے حجاب دنکھا تھا۔۔خان سقاک یت‬
‫سے نوال تھا۔۔مقانل ی ندھے آدمی نے زور سے سر ہالنا تھا۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 455‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫خان کے اشارے پر انک آدمی نے اس کے چہرے سے ی یپ اناری تھی جب وہ طوطے کی‬


‫طرح ئکل نف سے تھرے لہجے میں نولنا سروع ہوا تھا۔۔‬

‫ا۔۔۔اسفند خان نے مج۔۔۔مچ ھے۔۔۔ا۔۔اس لڑکی کو مارنے کو ب۔۔تھینا تھا۔۔اس نے لڑک ھڑائی‬
‫زنان میں ینانا تھا۔۔‬

‫اس کے جواب کے شاتھ ہی الوتچ میں گولی خلتے کی نیز آواز گوتچی تھی‬

‫اس کی ناڈی اسفند خان کو تھجوا دو اور یہ شارا الوتچ سنسے کی طرح مچھے انک گھیتے میں صاف ملنا‬
‫خا ہتے۔۔خان سرد مہری سے نولنا ا یتے جون سے تھرے ہاتھوں اور گن کو لینا گنسٹ روم میں‬
‫قربش ہونے خال گنا تھا۔۔وہ اس خالت میں اس کمرے میں تھی داخل پہیں ہونا خاہنا تھا چہاں‬
‫زمل سو رہی تھی۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 456‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫قربش ہونے کے ئعد الوتچ میں ئظر ڈالنا خان زمل کے شاتھ ل یٹ گنا تھا۔۔جب سے وہ‬
‫زرخان "سے "خان "ینا تھا یہ زندگی میں پہلی نار وہ ڈر گنا تھا۔۔زمل کی خالت دنکھ کر اس کے"‬
‫دل میں جوف یندا ہوا تھا۔اس کو کھونے کا ہھر اسے اجساس ہوا تھا زمل اس کی کمزوری ین خکی‬
‫ہے۔۔‬

‫ایتی سوجوں پر لگام ڈا لتے زمل کو ا یتے حصار میں لینا خان اس کے وجود کی جوسیو جود میں انارنا‬
‫بیند کی وادنوں میں اپر گنا تھا۔۔‬

‫•••••••••••••••••••••••••••••••••••‬

‫مورے آج ماہم گھر میں اکنلی ہے کنا میں اس کے گھر رات کو رک شکتی ہوں۔۔‬

‫قاسم خان کے نالنے پر بساور گنا تھا۔ اسی مو قعے کا قاندہ اتھانے زرناسہ نے مہناز ینگم سے نوجھا‬
‫ت ھا ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 457‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫اجھا تھنک ہے اینا چنال رکھنا۔۔مہناز ینگم نے انک گہرا شابس تھرنے زرناسہ کے کھلے چہرے کو‬
‫دنکھتے اخازت دی تھی۔اسے ہر گزرنے دن کے شاتھ جوش ہونے دنکھ کر مہناز ینگم تھی پہت‬
‫جوش تھی آخر کار ان کی بیتی کو تھی جوسناں ئصیب ہوئی تھیں۔۔‬

‫تھینک نو سو مچ مورے۔۔۔زرناسہ نے جوسی سے اتھیں گلے سے لگانا تھا۔۔مہناز ینگم نے مجیت‬


‫سے اس کے سر پر نوسہ دنا تھا۔۔‬

‫میں قربش ہوخاوں۔۔آپ ڈرای یور ائکل کو کہیں مچھے جھوڑ آ بیں۔۔زرناسہ نولتی نیزی سے شیڑھ ناں‬
‫خڑھتی ا یتے کمرے میں گتی تھی۔۔ایتی مظلویہ جیزیں انک جھونے سے ینگ میں رکھتی وہ ماہم‬
‫کے گھر خلی گتی تھی۔۔‬

‫ان کے گھر داخل ہونے ہی ماہم کا شامنا زمان سے ہوا تھا۔۔ماہم ایتی مما کے شاتھ کسی قریتی‬
‫رستے دار کے گھر گتی تھی ان لوگوں نے دو دن سے پہلے وابس پہیں آنا تھا۔۔زمان نے می ییں‬
‫کرکے زرناسہ کو پہاں آنے کے لتے منانا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 458‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زرناسہ کو مہناز ینگم سے جھوٹ نو لتے پر دکھ ہوا تھا لنکن زمان کے آگے مج یور ہونے ہونے اس‬
‫نے ابسا کنا تھا۔‬

‫تم قربش ہوخاو تھر ہم ناہر لیچ کریں گے۔۔زرناسہ کا ہاتھ نکڑنے زمان اسے ا یتے روم میں لے کر‬
‫آنا تھا۔اس کا ماتھا جومتے زمان نے مجیت سے ہلکی سی مسکان کے شاتھ کہا تھا۔‬

‫زرناسہ سر ہالئی ا یتے شاتھ النے ینگ میں سے سقون کا پرنل رنگ کی پراوزر سرٹ ئکالتی قربش‬
‫ہونے خلی گتی تھی۔‬

‫زرناسہ کا و یٹ کرنا زمان ینڈ پر ل یٹ کر اینا مونانل اسنعمال کرنے لگا تھا۔‬

‫کچھ دپر ئعد نکھری نکھری سی زرناسہ گنلے نالوں کو نو لتے میں لییتے ناہر ئکلی تھی۔۔اینا مونانل شاینڈ‬
‫پر رکھنا زمان اسے گہری ئظروں سے دنکھتے لگا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 459‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫جن ّ‬
‫وہ جھونے جھونے قدم اتھانا زرناسہ کے ناس گنا تھا اس کی گردن پر چنکے گنلے نالوں کو ھ کنا‬
‫وہ اس کی کمر کے گرد ہاتھ ناندھنا اس کی گردن پر ایتی تھوڑی ئکا حکا تھا۔‬

‫زرناسہ اس کے عمل پر گ ھیرا گتی تھی وہ اینا آپ زمان کو سوبینا خاہتی تھی ل نکن ناخانے ک یوں اس‬
‫کا دل عج یب انداز میں دھڑک رہا تھا۔ نا شاند سب سے ج ھپ کر پہاں آنے پر وہ ابسا مخسوس کر‬
‫رہی تھی۔‬

‫زمان کے ہویٹ ا یتے دابیں گال پر مخسوس کرئی وہ کنکنا گتی تھی۔‬

‫کنا سوچ رہی ہو؟ زمان نے سرگوسی میں نوجھا۔‬

‫کچھ پہیں۔۔بس ڈر لگ رہا ہے مورے سے جھوٹ نول کر آئی ہوں نو کچھ تھنک پہیں لگ‬
‫رہا۔۔وہ ئظریں جھکانے دھتمی آواز میں نولی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 460‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫انک دن کی نو نات ہے کل تم نے گھر خلے ہی خانا ہے۔۔اب ان سب نانوں کو جھوڑ کر مچھ پر‬
‫دھنان دو۔۔زمان اس کے گنلے نالوں کی مہک جود میں انارنا پہکے انداز میں نوال تھا۔‬

‫زمان مچھے نال نو ینانے دیں۔۔۔‬

‫ششش۔۔انک لفظ پہیں ۔۔تم صرف میری شابسوں کو سیوں گی۔۔وہ اس کے ما تھے کو شدت‬
‫سے جومنا ہوا گونا ہوا۔۔‬

‫م‬ ‫ن‬
‫زرناسہ اس کے شدت تھرے لمس کو مخسوس کرئی ایتی آ کھیں میچ گتی تھی۔وہ زمان کو کمل‬
‫طور پر اینا آپ سویپ خکی تھی۔‬

‫زمان نے اس کے چہرے پر خاتجا مجیت تھرا لمس جھوڑا تھا۔اس کی شابسوں کو جود میں فند‬
‫کرنے اس کی تھنگی زلقوں کو ایتی ائگل یوں میں الچھانے اس نے اس کا چہرہ مزند اوتجا کرنے اس‬
‫م‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫ک‬‫م‬
‫کے ل یوں کو ل طور پر ا تی دشیرس یں لے لنا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 461‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زرناسہ سرخ پڑئی اس کے کندھے کو شجتی سے دنوچ گتی تھی اسے ایتی نانگوں میں سے خان‬
‫ئکلتی ہوئی مخسوس ہو رہی تھی۔زمان کے شابسوں کو آزاد کرنے ہر وہ سرخ گالل ہوئی گہرے‬
‫شابس لیتی اینا شابس تجال کرنے لگی تھی۔‬

‫زمان کی پڑھتی سرارنوں اور شدنوں سے وہ کابیتی اور ہابیتی ہوئی اس کی گردن میں میہ جھنا گتی‬
‫تھی۔چنکہ زمان قظرہ قظرہ اس کے وجود میں گم ہونے لگا تھا۔‬

‫پڑھتی رات ان دونوں کی مجیت کے اقسانے لکھتے لگی تھی جو انک لمتی خدائی کے ئعد ملے تھے۔۔‬

‫****************‬

‫ن‬
‫خان۔۔۔کہاں خارہے ہیں آپ ؟۔۔ م ندی مندی آ کھیں کھول کر وہ خان کو کالئی پر گھڑی پہیتے‬
‫س‬
‫دنکھ کر نوجھ رہی تھی۔رات والے وا قعے سے وہ اتھی نک ہمی ہوئی تھی۔اسے ینا خل گنا تھا وہ‬
‫پہاں انک نل تھی خان کے ئعیر محقوظ پہیں ہے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 462‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫میں قلجال پہی ہوں خاتم تم اتھ کر قربش ہوخاو تھر ناہر کہیں گھومتے خلتے ہیں قاسم آنے واال‬
‫ہے تھر اس کے شاتھ تمھیں میں پہاول یور تھیج دوں گا۔۔۔۔خان ا یتے نالوں میں ائگلناں تھیرنا‬
‫زمل کے ناس آنا تھا پرمی سے نال اس کے کندھے سے ہنانا وہ اس کی گردن پر گرم خانے‬
‫گرنے کی وجہ سے ہوئی سرخ خلد کو دنکھتے لگا تھا جس کی اللی قدرے کم ہوگتی تھی۔‬

‫میں آپ کے ئعیر پہیں خانا خاہتی خان۔۔۔زمل نے اس کی آنکھوں میں دنکھتے انل لہجے میں‬
‫کہا۔۔‬

‫اس نات پر کوئی تخث پہیں ہوگی خاتم۔۔۔۔تم پہاں محقوظ پہیں ہوں اور اتھی مچھے پہاں پہت‬
‫سے کام بینانے ہے۔۔۔میں تمھاری حقاظت پہیں کرناوں گا پہیر یہ ہی ہے کہ تم خلی خاو میں‬
‫تھی انک ہفتے نک کام بینا کر آخاو گا مورے سے ملے ہونے تھی کافی عرضہ ہو گنا ہے اور‬
‫زرناسہ سے تھی مچھے ملنا ہے۔۔۔اس لتے میں خلد سے خلد آنے کی کوشش کروں گا۔۔۔خان‬
‫زمل کی بنسائی پر اتھرئی لکیروں کو ا یتے ہاتھ سے سندھا کرنا نوال تھا وہ قلجال کوئی تھی رشک پہیں‬
‫لینا خاہنا تھا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 463‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫لنکن خان۔۔۔۔زمل نے اعیراض کرنا خاہا تھا جب خان نے اس کے پرم ہوی یوں پر اینا ہاتھ رکھ‬
‫کر خاموش کروا دنا تھا۔‬

‫ششش۔۔۔میں کچھ پہیں سینا خاہنا۔۔جنسا میں خاہنا ہوں تم وبسا ہی کرو گی خاتم وریہ تمھیں‬
‫تجانے تجانے میں پہاں جون کی ندناں پہا دوں گا۔۔۔اس کا انداز نے خد سرد تھا۔۔زمل نے‬
‫نے شاجیہ جھر جھری لی تھی۔۔‬

‫تم قربش ہوخاو تھر ہمیں ئکلنا ہے۔۔۔وہ زمل کی گال کو ائگل یوں سے سہالنا ہوا نوال تھا۔۔‬

‫زمل خاموسی سے اتھتی قربش ہونے خلی گتی تھی۔۔خان اینا مونانل لینا روم سے ناہر ئکال‬
‫تھا۔۔ارمعان کا تمیر مالنا وہ الوتچ میں موجود صوفے پر بیتھ گنا تھا۔۔۔‬

‫خان عنیر ملک سے کیینکٹ ہو گنا ہے۔۔۔ارمعان نے کال اتھانے ہی اسے ی یوز دی تھی۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 464‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫تم نے نات کی اس سے کنا وہ ہمارا شاتھ د یتے کے لتے راضی ہے؟ خان نے صوفے کی بست‬
‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫سے ینک لگانے آ یں موندنے نوجھا تھا۔۔‬

‫وہ آپ سے نات کرنا خاہنا ہے خان۔۔۔‬

‫مچھے اس کا تمیر سینڈ کر دو میں قری ہوکر نات کرنا ہوں اور ہاں کچھ آدم یوں کا ای نظام کرواو جو‬
‫اسفند اور شیر خان پر ئظر رکھیں۔۔۔‬

‫جنسا آپ کہیں سر۔۔۔ارمعان نے مودب انداز میں جواب دنا تھا۔۔قون یند کرنے خان نے‬
‫ایتی بنسائی مسلی تھی۔۔وہ زمل کو پہاول یور تھجوانے سے پہلے اس کے شاتھ ناتم سیینڈ کرنا خاہنا‬
‫تھا پہی وجہ تھی اس نے ا یتے اور زمل کے لتے انک جھونا شا نور نالن کنا تھا یب نک قاسم نے‬
‫تھی پہاول یور سے آخانا تھا۔۔‬

‫وہ زمل کا تھوڑی دپر ای نظار کرنے کے ئعد نے صیر ہونا روم میں وابس گنا تھا چہاں اسے نلنک‬
‫انانے میں حجاب کتے ئقاب سیٹ کرنے دنکھ کر اس کی آنکھوں میں فحریہ جمک آئی تھی۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 465‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫ناخانے اس نے ابسا کوبسا اجھا عمل کنا تھا جو خدا نے ایتی ینک اور ناکیزہ ی یوی اس جنسے شحص‬
‫کے حصے میں لکھ دی تھی جو فنل کرنے سے پہلے سوچنا تھی یہ تھا۔۔‬

‫م‬
‫خان کو دنکھتے زمل نے اسے ھی سی م کراہٹ ناس کی ھی۔۔خان نے ھی کالی لوار ض‬
‫ن‬ ‫م‬‫ق‬ ‫ش‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫س‬ ‫ت‬ ‫ی‬

‫پہتی ہوئی تھی جو اس کے گورے رنگ پر نے خد حچ رہی تھی۔۔‬

‫خان انک ہی جست میں زمل کے ناس پہیجا تھا اس کے ہاتھ سے ئقاب نکڑنے ڈربسنگ پر رکھتے‬
‫خان نے اس کی تھوڑی نکڑنے اس کا چہرہ اوپر اتھانا تھا۔۔‬

‫خان کنا کر رہے ہیں۔۔۔اس نے سوالیہ ئگاہوں سے خان کو دنکھا۔۔‬

‫م‬
‫انک نار مچھے میرے کمل نام سے ئکارو۔۔۔ وہ اس کا چہرہ ا یتے ہاتھوں کے ینالے میں تھرنا‬
‫عج یب جواہش طاہر کر گنا تھا۔۔ناخانے آج ک یوں اس کا دل اینا نام زمل کے میہ سے سیتے کو کر‬
‫م‬
‫رہا تھا۔۔زمل نے جیرت سے اسے دنکھا تھا۔۔۔۔اسے خان کا کمل نام کا پہیں ینا تھا۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 466‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫زرخان نام ہے میرا۔۔۔وہ زمل کی سوالیہ ئگاہیں دنکھ کر نوال۔۔‬

‫زرخان۔۔۔وہ ایتی شیریں آواز میں نولتی خان کی دھڑک یوں میں ارئعاش پرنا کر گتی تھی۔۔۔‬

‫ت‬ ‫ک‬‫نک م ن‬
‫زمل زرخان۔۔۔وہ خان کی آ ھوں یں د تی سرشار سی نولی ھی۔۔خان نے نے شاجیہ کتے‬
‫ھ‬ ‫ج‬ ‫ھ‬
‫ن‬
‫اس کی بنسائی پر ا یتے بسیہ لب ر ک ھے تھے۔۔۔زمل نے آ یں یند کرنے اس کی مس کو جود پر‬
‫ل‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫مخسوس کرنے گہرا شابس خارج کنا تھا۔۔‬

‫خان جود پر قانو نانا زمل سے دور ہنا تھا ئقاب اتھا کر اس نے زمل کو نکڑانا تھا جو گالئی چہرے کے‬
‫شاتھ نیزی سے ئقاب سیٹ کرنے لگی تھی۔۔اس کے ئعد خان اسے ا یتے شاتھ لینا سفر پر‬
‫روایہ ہو گنا تھا۔۔‬

‫ہم کہاں خارہے ہیں آپ نے ینانا پہیں زرخان اور کیتی دپر لگے گی مچھے تھوک لگی ہے۔۔۔زمل‬
‫نے خان کی طرف رخ کرنے نوجھا تھا اتھیں سفر کرنے ئفرینا انک گھیتے سے زنادہ ہو گنا تھا۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 467‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫ینک سیٹ پر ینگ پڑا ہے اس میں کھانے کا شامان ہے ئکال لو خاتم اور ہمیں اتھی مزند بین‬
‫گھیتے لگ خابیں گے۔۔۔خان نے اس کا پہال سوال اگ یور کرکے نافی دو کا جواب دنا تھا۔۔۔‬

‫آپ پہت نیز ہیں خان نوجھ کر پہیں ینارہے کہ ہم کہاں خا رہے ہیں۔۔۔زمل نے ینک سیٹ‬
‫سے ینگ اتھا کر کھوال تھا جس میں مجنلف سینکس تھے۔۔ینک سیٹ پر اور تھی پہت سی‬
‫جیزیں پڑی تھی جن پر زمل نے پہلے عور پہیں کنا تھا۔۔‬

‫****************‬

‫اسے پہیں ینا کینا وفت گزر گنا تھا لنکن مزند خار گھیتے ئعد رک کر اتھوں نے سوات سے لیچ کنا‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ک‬ ‫ت‬ ‫ک‬‫ن‬
‫تھا۔۔زمل وہاں کی جوئصورئی د تی مسمراپز ھی وہ ھی ان ہوں پر یں آئی ھی وہاں کی‬
‫ہ‬ ‫پ‬ ‫گ‬ ‫خ‬ ‫ھ‬
‫جوئصورئی دنکھ کر اس کے ہوی یوں پر انک جوشگوار مسکراہٹ تھی اس کو جوش دنکھ کر خان تھی‬
‫م‬ ‫ط‬‫م‬
‫ین تھا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 468‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫تم کچھ دپر سو خاو ہمیں اتھی کافی دپر لگے گی۔۔۔خان نے زمل سے کہا تھا۔۔‬

‫پہیں مچھے یہ جوئصورت مناطر دنکھتے ہیں ۔۔۔وہ ئصد ہوئی تھی۔۔خان خاموش ہو گنا تھا۔۔گاڑی‬
‫کی خاموسی کو چتم کرنے کے لتے خان نے رنڈنو خال دنا تھا۔۔۔زمل انک گھیتے ئعد ہی سو گتی‬
‫تھی۔۔خان نے جمکتی آنکھوں سے اسے دنکھا تھا۔۔‬

‫زمل۔۔۔زمل اتھ خاو ہم پہیچ گتے ہیں۔۔خان نے زمل کے کندھے کو ہال کر اسے اتھانا تھا آسمان‬
‫پر کالے شانے جھا خکے تھے چنکہ تھنڈی ہوا خل رہی تھی۔۔۔‬

‫ن‬
‫زمل نے آ یں ھو لتے خان کو د کھا تھا جو ا تی سیٹ ی لٹ ھولنا کار سے ناہر ل گنا تھا۔۔ز ل‬
‫م‬ ‫ک‬‫ئ‬ ‫ک‬ ‫ن‬ ‫ی‬ ‫ن‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫اینا ئقاب صجیح کرئی ناہر ئکلی تھی۔۔تھنڈی ہوا اس کی جسم دے نکرائی کنکتی طاری کر گتی تھی۔۔‬

‫خان نے ینک سیٹ سے نلنک کوٹ ئکال کر اس کے کندھوں پر ڈاال تھا۔۔زمل نے بسکرایہ‬
‫ئگاہوں سے خان کو دنکھا تھا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 469‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫رات کی خاموسی میں زمل کے ی یٹ سے آئی آواز نے ارئعاش یندا کنا تھا۔۔اسے تھوک لگی ہوئی‬
‫تھی جس کی وجہ سے اس کے ی یٹ سے آوازیں آرہی تھی۔۔زمل سرمندہ سی ہوگتی تھی چنکہ‬
‫خان نے ایتی مسکراہٹ جھنانے اینا رخ سندھا کنا تھا۔۔‬

‫ہم کہاں ہیں ؟ زمل نے سرمندگی کم کرنے کے لتے نوجھا تھا۔۔‬

‫تمھاری تھوک کا غالج کرنے۔۔۔وہ مسکراہٹ دنانا اس کے کندھے کے گرد نازو تھنال کر خلتے لگا‬
‫تھا کچھ قاصلے پر البنس تھی چہاں اوین اپرنا میں ڈپر کا ای نظام سینسل خان نے کروانا تھا۔۔۔‬

‫زمل نے جمکتی آنکھوں اور جوشگوار مسکراہٹ سے شا متے دنکھا تھا چہاں جوئصورت انداز میں ان‬
‫کے ڈپر کا ای نظام کنا گنا تھا۔۔۔‬

‫خان نے اسے کرسی پر بیتھاہا تھا اور جود اس کے شا متے بیتھ گنا تھا۔۔وہاں کے غالقائی کھانے‬
‫ان کے شا متے بنش کتے گتے تھے۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 470‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫خاتم نے قکر ہو کر کھاو پہاں اب کوئی پہیں آنے گا۔۔۔خان کے نو لتے پر زمل نے مسکانے‬
‫ہونے اینا ئقاب انار لنا تھا۔۔تھنڈی ہوا سے اس کے گال الل پڑ گتے تھے۔۔‬

‫ہلکی تھلکی نات چ یت کرنے ہونے ان لوگوں نے جوشگوار ماجول میں کھانا کھانا تھا۔۔‬

‫خان کھانے کے ئعد اسے دابیں طرف لے گنا تھا چہاں انک پڑا شا کتمپ لگانا گنا تھا۔۔صاف‬
‫آسمان خد سے زنادہ نارے جمکتے دکھائی دے رہے تھے ارد گرد شیزہ اور پہاڑوں سے گ ھیری کمراٹ‬
‫ونلی میں وہ لوگ موجود تھے۔۔۔‬

‫کھ‬ ‫ت‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ی‬‫کت م ب‬


‫خان کے شاتھ مپ یں تی وہ اس کے کندھے سے سر ئکائی مپ سے ناہر لے آسمان کو‬
‫دنکھتے لگی تھی۔۔۔خان ان لمجوں کو ایتی ناد گار میں ا جھے سے محقوظ کرنا خاہنا تھا کیونکہ وہ خاینا تھا‬
‫کہ شاند آنے واال کل اسے مہلت یہ دے شکے۔۔۔‬

‫زمل کی بنسائی کو جومتے خان نے اس کے گرد پرمی سے اینا حصار ناندھا تھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 471‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫وہ دونوں انک جوشگوار رات وہاں گزار کر صیح کے اخالے کو دنکھتے وہاں سے ئکل آنے تھے لگانار‬
‫شارا دن سفر میں گزار کر وہ وابس بساور کے لتے روایہ ہو گتے تھے۔۔ئفرینا شارا دن ان کا سفر میں‬
‫پ‬
‫گزرا تھا رات کو گھر ہیجتے قاسم ان کا می نظر تھا۔۔‬

‫خان مچھ سے وغدہ کریں اینا چنال رکھیں گے۔۔۔زمل نے گھر آنے ہی اینا شامان گاڑی میں‬
‫سفٹ ہونے دنکھ کر اداس لہجے میں کہا تھا۔‬

‫مچھ پر ئقین رکھو میں انک ہفتے نک آخاو گا یب نک تم مورے اور زرناسہ کے شاتھ وفت‬
‫گزارنا۔۔۔خان نے اس کی بنسائی پر نوسہ دنا تھا وہ سب سے جھنا کر زمل کو خاموسی سے روایہ کر‬
‫ت‬
‫رہا تھا اس کا نالکل دل پہیں تھا زمل کو جود سے دور ھیجتے کا مگر خاالت کا ئقاضہ اور زمل کے‬
‫لتے پہی پہیر تھا کہ وہ پہاں سے خلی خانے۔۔‬

‫کچھ سوربیں پڑھ کر خان پر تھونکتی زمل اداس سی قاسم کے شاتھ پہاول یور کے لتے روایہ ہوگتی‬
‫تھی۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 472‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زمل کو تحقاظت گھر لے خانا۔۔۔اسے انک خراش تھی آئی نو تمھیں اس سے سو گنا زنادہ ئکل نف‬
‫دوں گا۔۔قاسم کی کمر تھیتھنانے خان نے اسے وارن کنا تھا۔۔قاسم تھوک ئگلنا سر ہال کر زمل کو‬
‫لینا خال گنا تھا۔۔۔‬

‫•••••••••••••••••••••••••••••••••••‬

‫ن‬
‫زرناسہ کی آنکھ دوپہر میں کھلی تھی گھڑی پر نارہ تجتے دنکھ اس کی آ یں ھناک سے ل تی یں‬
‫ھ‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫کھ‬ ‫ج‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫اس کے وابس گھر خانے کا وفت ہو رہا تھا۔۔‬

‫ہولے سے زمان کی نازو ا یتے ی یٹ سے ہنانے وہ قربش ہونے خلی گتی تھی۔۔شاور لیتی ا ی تے‬
‫نالوں نو لتے سے صاف کرئی وہ زمان کو اتھانے آئی تھی ناکہ وہ اسے گھر جھوڑ آنے۔۔‬

‫زمان۔۔۔زمان اتھیں مچھے گھر جھوڑ آ بیں۔۔زرناسہ نے پزدان کے نالوں میں ائگلناں خالنے اسے‬
‫اتھانے کی کوشش کی تھی چنکہ زمان کی قریت میں ینانے لمجے ناد کرنے زرناسہ کے گالوں پر‬
‫گالل نکھر گنا تھا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 473‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫کچھ دپر اور سونے دو۔۔۔زمان اس کا ہاتھ نکڑنا ل یوں سے لگانا بیند میں ڈوئی آواز میں نوال تھا زرناسہ‬
‫اس کی ادا پر مسکرائی تھی وہ خایتی تھی اب وہ ا بسے اتھتے واال پہیں ہے اینا ہاتھ زمان کی گرفت‬
‫سے ئکا لتے زرناسہ نے ا یتے گنلے نال اس کے چہرے پر جھنکے تھے جس سے نائی کی نوندیں زمان‬
‫کے چہرے پر گری تھیں۔۔زمان میہ ئگاڑنا اتھا تھا۔۔‬

‫نار تھوڑی دپر اور رک خاو۔۔وہ میہ ینانا نوال تھا۔۔‬

‫آپ خا یتے ہیں یہ مورے نے مچھے مسکل سے اخازت دی ہے نلیز مچھے جھوڑ آ بیں وہ ای نظار کر‬
‫رہی ہوں گی۔۔۔زرناسہ زمان کے قریب آئی نولی تھی۔۔زمان انگڑائی لینا ی نڈ سے اتھنا اس کے‬
‫ما تھے پر اینا لمس جھوڑنا خاموسی سے قربش ہونے خال گنا تھا۔۔‬

‫زرناسہ کو لگا رہا تھا وہ اس سے حقا ہو گنا ہے اور یہ نات شچ تھی نایت ہوئی جب زمان اسے ینا‬
‫نات کتے خاموسی دے گھر جھوڑ آنا تھا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 474‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫جب وہ گھر میں داخل ہوئی نو دوپہر ہوخکی تھی مورے کو ا یتے آنے کی جیر د یتی وہ ا یتے کمرے‬
‫میں یند ہوگتی تھی۔۔۔‬

‫******************‬

‫زمل قاسم کے شاتھ تحقاظت پہاول یور پہیچ گتی تھی۔شارے سفر کے درمنان اس نے انک نل‬
‫تھی آنکھ یند پہیں کی تھی چنکہ و قفے و قفے سے خان تھی اس کی جیریت درنافت کرنا رہا تھا۔۔‬

‫خان پہلے ہی مہناز ینگم کو زمل کے نارے میں ینا حکا تھا۔وہ فحر کی تماز پڑھتی زمل اور قاسم کے‬
‫آنے کا ای نظار کرنے لگ گتی تھیں۔۔‬

‫ب‬
‫الوتچ میں صوفے پر یتھی وہ بسییح کررہی تھیں جب زمل قاسم کے ہمراہ الوتچ میں داخل ہوئی‬
‫تھی۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 475‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫مورے یہ خاتم ہیں۔۔قاسم نے ئعارف کروانا تھا مہناز ینگم کے اشارا کرنے پر وہ وہاں سے خال‬
‫گنا تھا۔۔‬

‫ن‬
‫زمل نے دھتمی آواز میں اتھیں شالم کنا تھا۔۔مہناز ینگم اسے د کھتی مسکرائی تھی۔۔‬

‫ماشاہللا مچھے امند پہیں تھی خان کی بسند ایتی اجھی تھی ہوشکتی ہے۔۔مہناز ینگم اس کو ناپردہ‬
‫دنکھ کر مسکرانے ہونے نولی تھیں۔۔زمل نے پروس سی سمانل اتھیں ناس کی تھی جو ئقاب کی‬
‫وجہ سے مہناز ینگم یہ دنکھ نائی مگر وہ دور سے ہی اس کی گ ھیراہٹ کا اندازہ لگا خکی تھی۔۔‬

‫تم آرام کرو زمل جب اتھو گی تھر نات کریں گے۔۔مہناز ینگم اس کا ماتھا سففت سے جومتی اسے‬
‫ن‬
‫اوپر والے قلور پر موجود خان کے کمرے میں لے گتی تھی۔۔زمل کی آ یں انک عرضے ئعد‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫ابسی سففت پر تھنگ گتی تھیں۔۔‬

‫لگانار سفر سے تھکی زمل فحر کی تماز ادا کرئی سو گتی تھی۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 476‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫********************‬

‫خان زمل کے خانے ئعد ا یتے سب وقادار آدم یوں کے شاتھ شیر خان کو پرناد کرنے میں سر گرم‬
‫ہو گنا تھا۔۔ارمعان تھی بساور پہیچ گنا تھا اور عندالم نان تھی۔۔۔‬

‫وہاں موجود مجنلف حفیہ سراب ‪ ،‬منسنات اور اشلجے کے اڈوں کو کنسے یناہ کنا خانے ان لوگوں نے‬
‫نارگٹ کنا تھا۔۔کام پہت نارنکی اور دھنائی سے کرنے واال تھا کیونکہ ان اڈوں اور خگہوں کی جیر‬
‫زنادہ لوگوں کو پہیں تھی۔۔‬

‫ارمعان مچھے شیر خان کے شارے اڈوں کی ڈینل رات نک خا ہتے۔۔اور عندالم نان مچھے شیر خان‬
‫کے مونانل نک رشائی خا ہتے اس کے شارے کیینکٹ ڈبینلز اور منسحز اور ائقورمنشن شاری مچھے‬
‫بین گھیتےکے اندر خا ہتے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 477‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫خان دونوں کو کام سوبینا اینا مونانل لینا بنسمیٹ سے ئکال تھا اس نے زمل کو کال مالئی تھی مگر‬
‫دوسری خابنسے کسی نے کال پہیں اتھائی تھی۔۔اینا ماتھا مسلتے خان نے مورے کو کام مالئی‬
‫تھی چتھوں نے پہلی ہی ینل پر کال اتھالی تھی۔۔‬

‫مورے کنسی ہیں ؟ آپ زمل آپ کے ناس پہیچ گتی ؟ خان نے اینا لہجہ خد درجہ نارمل رکھتے‬
‫نوجھا۔۔‬

‫الچمد ہللا میں تھنک ہو اور زمل تھی تخیریت پہیچ گتی کافی تھکی ہوئی تھی اب تمھارے کمرے‬
‫میں سو رہی ہے۔۔۔اور ماشاہللا میرے بیتےکی بسند پہت یناری ہے۔۔اتھوں نے زمل کی ئعرئف‬
‫کی تھی۔۔‬

‫اس کا چنال رکھتے گا مورے اور ای نا تھی میں گھر کی شکیورئی ڈنل کروا رہاہوں کچھ تھی عیر معمولی‬
‫مخسوس کریں نو مچ ھے صرور ینا یتے گا۔۔مورے سے نات کرنے خان کو شکون مل رہا تھا۔۔‬

‫کنا کرنے خا رہے ہو خان۔۔۔مورے نے نوج ھا اس کی نابیں اتھیں ڈرا رہی تھی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 478‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫وہ ہی جو پہت پہلے کر د ی نا خا ہتےتھا مورے۔۔۔وہ سناٹ سے لہجے میں نوال تھا۔۔‬

‫میں ئعد میں آپ سے نات کروں گا۔۔۔خان ایتی طرف آنے ا یتے آدم یوں کودنکھنا قون یند کر گنا‬
‫تھا۔۔‬

‫سر بین اڈوں کا ینا خال ہے چہاں سے منسنات اور اشلجہ ییی یوں میں یند کرکے مجنلف خگہوں پر‬
‫تھیجے خانے ہیں۔۔۔۔‬

‫اب دپر کس نات کی ہے بی یو خگہوں کو اڑا دو۔۔۔خان سرد لہجے میں نوال تھا وہ لوگ سر ہالنے‬
‫وہاں سے خلے گتے تھے۔۔‬

‫لگانار دو ہف یوں سے وہ مسلسل مصروف تھا شیر خان کے اڈوں کو ت ھپ کروانے پر یہ وہ خگہیں‬
‫تھیں چہاں سے شیر خان نے پرفی کرنا سروع کنا تھا اور اب وہ ہی یناہ ہو رہی تھیں۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 479‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫چنکہ دوسری خایب شیر خان آگ نگولہ ہو رہا تھا خال نو وہ تھی خلتے واال تھا مگر انک خاص وفت پر‬
‫قلجال وہ جون کے گھویٹ تھرے بیتھا تھا۔۔وریہ خان کو تچھلے ہف یوں سے کتی نار مروانے کی‬
‫کوشسنشں وہ کر حکا تھا۔۔‬

‫اسفند کی نانگ میں جو گولی لگی تھی اس سے اب وہ کافی خد نک صخت مند ہو گنا تھا نلکہ اس‬
‫س‬
‫نے شیر خان سے صلح کرنے میں تھالئی ھی ھی۔۔‬
‫ت‬ ‫مچ‬

‫اسفند اس کے ناس ہی بیت ھا تھا جب شیر خان اس سے کروقر انداز میں نوال تھا۔۔‬

‫اسفند تمھیں ئقین ہےتمھارے آدمی صجیح سے کام کردیں گے ؟ سگار بیتے اس نے اسفند سے‬
‫نوجھا تھا۔۔‬

‫ہمم۔۔ اتھیں بس ہمارے خکم کا ای نظار ہے وہ لوگ گھات لگانے بیتھے ہیں۔۔اسفند ا یتے دایت‬
‫دکھانا نوال تھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 480‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫اگر ان سے کام یہ ہو نانا یہ نو تمھیں میں اوپر پہیجانے میں دپر پہیں کروں گا۔۔۔اسفند کو دھمکی‬
‫د یتے وہ گہری سوچ میں ڈوب گنا تھا۔۔۔‬

‫*********************‬

‫دو ہف یوں سے زنادہ گزر خکے تھے زمل کو پہاول یور آنے ہونے اس دوران انک نار تھی خان کا قون‬
‫پہیں آنا تھا۔۔چنکہ اس کا قون تھی یند خارہا تھا۔۔‬

‫زمل پربسان سی اس کے لتے دغابیں کرئی زرناسہ اور مہناز ینگم کے شاتھ اینا زنادہ سے زنادہ‬
‫وفت گزارئی ناکہ اس کا دھنان ت ھٹ شکے۔۔۔ل نکن خان کی قکر اسے ہر وفت الجق رہتی تھی۔۔‬

‫مہناز ینگم اسے کتی نار سمچھا خکی تھیں مگر اس کے دل کو خان سے نات کتے ئعیر کہاں شکون‬
‫ملنا تھا۔۔۔اتھی دنوں میں زرناسہ کی تھی طی نعت خرائی کی وجہ سے مہناز ینگم مزند پربسان‬
‫تھیں۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 481‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫چنکہ دوسری طرف زرناسہ الگ پربسان تھی وہ جب سے زمان کےگھر سے آئی تھی اس کے ئعد‬
‫سے اس کا رائطہ زمان سے پہیں ہوا تھا۔۔۔ماہم سے تھی وہ نوجھتےسے کیرا رہی تھی اور کچھ دنوں‬
‫سے وہ نوی یورستی تھی پہیں آرہی تھی۔۔۔دو دن سے طی نعت خرائی کی وجہ سے وہ تھی نوی یورستی‬
‫پہیں خارہی تھی۔۔اسے ایتی طی نعت کا کچھ کچھ اندازہ ہو گنا تھا کہ مسلسل فے اور خکر ک یوں‬
‫آرہے ہیں اسی ڈر سے وہ چ نک اپ کروانے تھی پہیں خارہی تھی۔۔۔‬

‫مہناز ینگم زرناسہ کی طی نعت کو دنکھتے اسے زپردستی شام کو ڈاکیر ناس لے گتی تھی زرناسہ کے کچھ‬
‫بنسٹ ہونے تھے جن کا رزلٹ اتھیں کل نک ملنا تھا۔۔قلجال ڈاکیر نے اسے کچھ منڈسن دے‬
‫دی تھی۔۔‬

‫ب‬
‫صیح دس تجے کا وفت تھا زمل مہناز ینگم کے ناس یتھی اتھیں ا یتے تچین کے قصے سنا رہی‬
‫تھیں جب الوتچ میں خان کو داخل ہونے دنکھ کر وہ شاکت ہوئی تھی۔۔اسے صجیح شالمت دنکھتے‬
‫اس کے نے جین دل کو شکون مال تھا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 482‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫ئ‬
‫مورے خان کو د تی جوش ہوکر ا ھی ھی مورے سے لتے خان کی ظریں ز ل کی طرف ا ھی ھی‬
‫اور اس کا وجود خان کی آنکھوں میں تھنڈک یندا کر گنا تھا۔۔‬

‫زمل نے اس کے قریب آنے دھتمی آواز میں شالم کنا تھا۔۔۔اس کی شیریں آواز خان کے کانوں‬
‫میں رس گھول گتی تھیں۔۔‬

‫خان کو دنکھتے زمل کو ا یتے نور نور میں شکون کی لہر اپرئی ہوئی مخسوس ہوئی تھی۔۔‬

‫میں آپ کے لتے نائی لے کر آئی ہوں۔۔زمل ئظریں جھکانے آہسیہ سے نولی تھی۔۔‬

‫مچھے انک کپ خانے خا ہتے روم میں لے آنا۔۔زمل کو نول نا خان مورے کی طرف مڑا تھا‬

‫مورے زرناسہ کہاں ہے ؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 483‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫اس کی کچھ طی نعت پہیں تھنک وہ آرام کر رہی ہے خان۔۔مورے نے سففت تھرے لہجے میں‬
‫کہا تھا۔۔خان سر ہالنا اس سے ئعد میں ملتے کا سوچنا ا یتے کمرے میں خال گنا تھا۔۔۔‬

‫زمل خانے لے کر جب کمرے میں آئی تھی یب نک خان قربش ہو حکا تھا۔۔ا یتے گنلے نالوں‬
‫میں ہاتھ ت ھیرنا وہ زمل کے ناس آنا تھا جو خانے بینل پر رکھتی خاموسی سے کمرے سے خانے لگی‬
‫تھی۔۔‬

‫مچھ سے ناراض ہو؟ زمل کی پرم و نازک کالئی تھا متے خان نے اسے جھنکے سے اسے ا یتے قریب‬
‫کھییجا تھا۔۔‬

‫میں تھال ک یوں ناراض ہوں گی؟۔۔وہ حقا حقا سی اسے ا یتے دل کے قریب لگ رہی تھی۔۔‬

‫میرا مونانل نوٹ گنا تھا اس لتے رائطہ پہیں کر نانا تھا اور مصروفنات تھی پہت زنادہ تھیں ناتم‬
‫پہیں مال تھا۔۔اس کی تھوڑی نکڑنے اس کا چہرہ اوپر اتھانے خان نے دوسرے ہاتھ سے اس‬
‫کا گال سہالنا تھا۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 484‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫صجیح آپ کو مچھ سے زنادہ صروری کام ہوں گے انک میں ہی ناگل تھی جو آپ کی قکر میں ناگل‬
‫ک‬‫ن‬
‫ہورہی تھی۔۔وہ شکوہ کن ئگاہوں سے اسے د تی نولی ھی۔۔‬
‫ت‬ ‫ھ‬

‫شش۔۔۔پہت زنادہ نو لتے لگی ہو۔۔خان نے اسے خاموش کروانے اس کی گردن میں ہاتھ ڈا لتے‬
‫اس کا چہرہ اوپر اتھانا تھا زمل نے خاموش ہونے اسے دنکھا تھا جو نولنا سروع ہوا تھا۔۔‬

‫یہ میرے دل سے نوجھو تمھارے ئعیر ا یتے دن کنسے گزارا کنا ہے میرے بس میں ہونا نو انک‬
‫سنکنڈ تھی تمھیں ایتی ئظروں سے اوجھل یہ ہونے د ی نا تم میرے دل کا شکون اور آنکھوں کی‬
‫تھنڈک ہو خاتم۔۔خان اس کے کان کی لو پر لب رکھنا گھمنیر آواز میں نولنا زمل کی شاری ناراصگی‬
‫دور کر گنا تھا۔۔‬

‫میں نے آپ کو پہت ناد کنا تھا۔۔وہ سرخ پڑئی ئظریں جھکانے ہونے نولی تھی۔۔۔خان کے‬
‫ہویٹ مسکراہٹ میں ڈ ھلے تھے زمل کے چہرے پر جھکتے وہ اس کی شابسیں جود میں یند کر گنا‬
‫تھا۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 485‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫خان کے آزاد کرنے پر زمل اس کے سیتے میں میہ جھنا گتی تھی۔ناس کے کانوں سے دھواں‬
‫ئکلتے لگا تھا اور گال یپ گتے تھے۔۔‬

‫اس کے گرد حصار ڈا لتے خان نے اس کے وجود کی جوسیو جود میں اناری تھی۔۔۔قسوں جیز لمجوں‬
‫میں خلل خان کے مونانل کی گھیتی نے ڈاال تھا۔۔‬

‫زمل کو آزاد کرنے خان نے قون اتھانا تھا دوسری خایب کی نات سینا خان قون یند کرنا زملناس آنا‬
‫تھا۔۔‬

‫میرا ای نظار کرو میں دس میٹ نک وابس آنا۔۔۔پہاں ہی رہنا۔۔زمل کی بنسائی جومتے ینا اسے کچھ‬
‫ب‬
‫نو لتے کا موقع دنے خان کمرے سے خال گنا تھا۔۔۔زمل خاموسی سے ی نڈ پر یتھتی خان کے لو یتے‬
‫کا ای نظار کرنے لگی تھی بینل پر پڑی تھنڈی خانے دنکھتے زمل نے گہری شابس خارج کی تھی۔۔‬

‫خان قاسم کی کال پر ییجے گنا تھا جو ہوسینل سے زرناسہ کی رنوربس لے کر آنا تھا۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 486‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫زرناسہ کو مہناز ینگم کے شاتھ الوتچ میں دنکھنا وہ اس کے سر پر رکھتے ناہر گنا تھا چہاں قاسم نے‬
‫اسے خاموسی سے رنوربس نکڑائی تھیں۔۔خان نے اسے سوالیہ ئظروں سے دنکھتے رنوربس کھولی‬
‫تھی۔۔‬

‫رنوربس پڑھ کر نےشاجیہ اس کا چہرہ غصے سے سرخ پڑا تھا۔۔رنوربس لینا وہ لمتے لمتے ڈھگ تھرنا‬
‫اندر گنا تھا۔۔زرناسہ کے ناس آنے اس نے غصے سے اسے نازو سے نکڑ کر کھڑا کنا تھا۔۔‬

‫س‬
‫خان کنا کر رہے ہو اس کی پہلے ہی طی نعت پہیں تھنک۔۔مہناز ینگم ہمی ہوئی زرناسہ کو دنکھتے‬
‫ت‬ ‫ک‬‫ن‬
‫طنش زدہ خان کو سوالیہ ئگاہوں سے د تی نولی یں‬
‫ھ‬ ‫ھ‬

‫یہ اس کے کرنوت ہیں آپ تھی دنکھ لیں۔۔۔اس نے ا یتے ہاتھ میں نکڑی رنوربس مہناز ینگم کو‬
‫نکڑائی تھیں چتھیں دنکھ کر ان کا رنگ قق ہوا تھا‬
‫پرنگیی یٹ۔۔؟ مہناز ینگم نے غصے اور مالمتی ئظروں سے زرناسہ کو دنکھا تھا جو رونے لگی تھی۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 487‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫میں نے تم پر تھروسہ کرکے سب سے تجا کر تمھیں انک نار تھر زندگی جیتے اور پڑھتے کا موقع دنا‬
‫زرناسہ اور تم نے اس کا یہ صلح دنا ؟ خان کی غصے سے تھری آواز سن کر زرناسہ کے رونے میں‬
‫مزند روائی آگتی تھی۔‬

‫الال میں نے ابسا کچھ پہیں کنا جس سے آپ کا سر جھکے۔۔وہ رونے رونے دھتمی آواز میں نولی۔‬

‫ھ‬ ‫ج‬
‫کس کا تجہ ہے یہ ؟ مہناز ینگم نے اسے نازو سے نکڑ کر ھوڑنے ہونے نوجھا وہ جو لے ہی‬
‫ہ‬‫پ‬ ‫چ‬‫ی‬
‫نڈھال تھی مزند ینلی پڑ گتی تھی۔‬

‫کس کا گناہ لتے تھر رہی ہو ؟ میں نے تمھیں کیتی نار ینانا تھا ہر نار ناد دالنا زرناسہ تم کسی کے‬
‫ئکاح میں ہو۔۔۔تھر تھی تم نے ابسا کنا۔۔۔مہناز ینگم طنش میں نولی تھیں۔‬

‫م۔۔۔مورے ابسا یہ کہیں زمان سے ہی میرا ئکاح ہوا تھا میں صرف ان سے ہی ملی ہوں۔۔وہ‬
‫دنے دنے القاطوں میں نولی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 488‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زمان ؟ تم زمان سے کہاں ملی تھی ؟۔۔خان نے جیرت سے اس کے قریب آکر نوجھا اس کے‬
‫مظانق زمان انک عرضہ پہلے ہی ناکسنان جھوڑ کر خاحکا تھا۔‬

‫الال میں نے کچھ غلط پہیں کنا میرا ئقین کریں۔۔وہ تم آنکھوں سے خان کو دنکھتے نول رہی‬
‫ت ھی۔‬

‫زمل جو تھنڈی خانے کیچن میں رکھتے آئی تھی پربسان ہوگتی تھی۔۔وہ خاموش ہی کھڑی تھی اس‬
‫صورتجال میں اس نے نولنا مناسب یہ سمچھا تھا۔۔‬

‫تم اسے کب ‪ ،‬کنسے اور کہاں ملی مچھے سب کچھ یناو اور اس شحص کے گھر کا اڈربس تھی‬
‫دو۔۔خان اس کی خالت دنکھنا پرم پڑ گنا تھا۔۔‬

‫زرناسہ نے اسے شاری نات ینا دی تھی۔۔خان غصے سے متھ ناں تھییجنا زمان سے ملتے کے لتے‬
‫گھر سے ئکل گنا تھا۔مہناز ینگم زرناسہ کے جھوٹ کے نارے میں سیتی اس سے مزند ناراض‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 489‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ک‬‫ن‬
‫ہوگتی تھی مانوسی دے زرناسہ کو د تی وہ ا یتے مرے یں لی تی یں ز ل نے روئی زرناسہ کو‬
‫م‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫خ‬ ‫م‬ ‫ک‬ ‫ھ‬
‫سہارا دنا تھا اسے جپ کروائی وہ اسے کمرے میں جھوڑ آئی تھی۔۔‬

‫وہ زمان کے گھر گنا تھا مگر ان کے گھر ناال لگا ہوا تھا اور ان کا کچھ انا ینا پہیں تھا۔۔‬

‫کچھ دپر ئعد اینا غصہ تھنڈا کرنا وہ وابس گھر آنا تھا اس نے قاسم کو خان کو ڈھونڈنے پر لگانا‬
‫تھا۔۔چنکہ جود زرناسہ ناس گنا تھا۔۔کمرے کا دروازہ ناک کرنا وہ اندر داخل ہوا تھا چہاں ینڈ سے‬
‫ینک لگانے زرناسہ زرد سی لگ رہی تھی۔۔‬

‫خان نے زرناسہ کے ناس بیتھتے اسے ا یتے شاتھ لگانا تھا۔۔تم نے تھنک پہیں کنا زرناسہ۔۔۔تم‬
‫کم سے کم زمان کے نارے میں مورے کو ہی ینا د یتی۔۔تمھارے ا یتے پڑے قدم نے تمھارے‬
‫لتے مسکالت کھڑی کردی ہیں میں یہ پہیں نوجھوں گا کہ تم نے ک یوں کنا؟ لنکن امند ہے اب‬
‫دونارہ کتھی ینا ینانے ابسا کوئی تھی کام کرنے سے پہلے کسی کو ی نانا صرور۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 490‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫تم نے اس دینا کا اصلی چہرہ پہیں دنکھا پہاں ابسان کے روپ میں ت ھیڑنے بستے ہیں۔۔وہ‬
‫سفت سے زرناسہ کو پرم لہجے میں سمچھا رہا تھا جو مسلسل رو رہی تھی۔۔‬

‫الال مچھے پہیں ینا تھا وہ شحص ابسا کرکے کہیں غایب ہوخانے گا وہ نو میری کال تھی پہیں اتھا رہا‬
‫میری کنا غلطی ہے کہ میں نے اس شحص پر تھروسہ کنا۔۔۔وہ ہجکناں لیتی نول رہی تھی۔۔اسے‬
‫نامسکل جپ کروانے خان نے اسے شال دنا تھا۔۔‬

‫شیر خان واال مسلہ خل کرنے کے ئعد وہ زمان کو سیق شکھانے کا سوچ رہا تھا۔۔اینا ماتھا مسلنا‬
‫وہ زرناسہ کو آخری ئظر دنکھ کر خال گنا تھا۔۔۔‬

‫************‬

‫پزدان کام سے تھکا ہارا گھر لونا تھا۔۔اینا کوٹ انارنا وہ گھر میں داخل ہوا تھا جب گھر کی خاموسی‬
‫نے اسے تھنکتے پر مج یور کنا تھا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 491‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫وہ جب تھی وابس آنا تھا زرش تھاگی ہوئی خلی آئی تھی چنکہ ابسا کچھ پہیں تھا۔۔کچھ گڑپڑ کا‬
‫اجساس ہونے وہ جوکنا ہونا الوتچ میں داخل ہوا تھا جب شا متے کا م نظر دنکھتے اس کی رگیں ین‬
‫گتی تھیں اور دل جنسے رک گنا تھا۔۔‬

‫وہاں خار لوگ گن نکڑے کھڑے تھے چنکہ ان میں سے دو نے صوفے پر بیتھے زرش پر گن نائی‬
‫ہوئی تھی۔۔جو روئی روئی آنکھوں میں جوف سمانے پزدان کو دنکھ رہی تھیں۔۔‬

‫تمھارا ہی ای نظار ہو رہا تھا پزدان۔۔انک آدمی نے آگے پڑھتے پزدان کو کال مال کر قون نکڑانا تھا۔۔‬

‫ن‬ ‫ن‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫م ت‬


‫پزدان نے تھناں یجتے مونا ل کڑا تھا وہ اس وفت جود کو شدند نےبس خسوس کر رہا تھا۔۔‬
‫م‬

‫پہلی قالیٹ سے ناکسنان پہیجو پزدان وریہ یہ لوگ تمھاری ی یوی کا تھیجا اڑانے میں دپر پہیں لگابیں‬
‫گے۔۔اور ہاں خاالکی کرنے کی کوشش یہ کرنا اس کا اتجام اجھا پہیں ہوگا۔۔۔شیر خان کی آواز‬
‫ی‬‫ھ‬ ‫ت ی م ت‬
‫اس کی کانوں میں صور تھونک رہی ھی۔۔ا تی تھناں تے وہ لب دنا کر قون یند کر گنا تھا۔۔‬
‫ج‬‫ی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 492‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ہوسناری کرنے کی کوشش یہ کرنا تم ہمارا مقانلہ پہیں کرناو گے۔۔وہ لوگ زرش کو زپردستی ا یتے‬
‫شاتھ لے خانے ہونے نولے تھے۔۔انک گن زرش پر تھی چنکہ انک شحص نے پزدان پر گن‬
‫نائی ہوئی تھی۔۔‬

‫پزدان مچھے تجالیں۔۔۔مچھے ان کے شاتھ پہیں خانا نلیز پزدان۔۔۔زرش روئی ہوئی نولی‬
‫ن‬
‫تھی۔۔پزدان نے نےبسی سے آ یں زور سے یند کرکے ھو لتے اسے د کھا تھا۔۔‬
‫ن‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫میں تمھیں تجا لوں گا اینا چنال رکھنا۔۔پزدان تھاری آواز میں نےبسی سے نوال تھا۔۔چنکہ اس کی‬
‫ئظروں کے شا متے سے وہ اسے لے گتے تھے۔۔اور وہ کچھ یہ کرنانا تھا۔۔۔‬

‫*****************‬

‫چند دن پہاول یور گزار کر خان وابس خانے واال تھا۔۔اب کی نار اس کے وابس لو یتے کے خابس‬
‫کیتے کم تھے وہ اس سے واقف تھا وہ مہناز ینگم کو ا یتے ارادے کا ینا حکا تھا۔۔اب ینکنگ کتے وہ‬
‫وابس خانے کے لتے ینار کھڑا تھا۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 493‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫میں تمھارے شاتھ انک جسین زندگی جینا خاہنا ہوں اگر قسمت نے شاتھ دنا نو خلد لوٹ آو گا‬
‫وریہ۔۔۔‬

‫وہ زمل کی طرف دنکھنا نےچ نالی میں نولنا ایتی نات ادھوری جھوڑ گنا تھا۔۔ زمل کا دل دہل شا گنا‬
‫تھا۔۔زمل نے لب کا یتے تم آنکھوں سےا سے دنکھا تھا۔۔‬

‫ک‬‫ن‬
‫آپ ابسا ک یوں نول رہے ہیں جنسے اب وابس پہیں آ بیں گے۔۔۔زمل پربسان سی خان کو د تی‬
‫ھ‬
‫نولی تھی جو اس کے ہاتھ تھامے کھڑا تھا۔۔‬

‫تم اینا چنال رکھو میں وابس آخاوں گا۔۔اور زرناسہ کا تھی چنال رکھ نا۔۔۔اب شارے کام بینا کر ہی‬
‫زرناسہ سے نات ہوگی۔۔۔وہ زمل کی تھنڈی بنسائی پر لمس جھوڑنا سناٹ سے لہجے میں نوال تھا۔۔‬

‫بین دن کے لتے ہی نو وہ آنا تھا اور اب دونارہ ایتی خلدی خا رہا تھا کہ زمل کا دل گ ھیرانے لگا‬
‫تھا۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 494‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫زمل نے ناوں کے نل اوپر اتھتے خان کے ما تھے پر لب ر ک ھے تھے جس سے اس کے چہرے پر‬


‫ہلکی سی مسکراہٹ اتھری تھی۔۔اس نے کمر سے تھا متے زمل کو ا یتے سیتے سے لگانا تھا‬

‫ہللا کی امان میں اینا پہت زنادہ چنال رکھتے گا میں دغا کروں گی ہللا ناک آپ کو کامناب‬
‫کرے۔۔۔وہ اس کے گرد حصار ناندھتی پرم آواز میں نول رہی تھی۔۔خان نے پرمی سے اس‬
‫کے سر پر لب ر ک ھے تھے۔۔۔‬

‫گہرا شابس لیتے زمل سے تمسکل دور ہیتے اس کی بنسائی پر لمس جھوڑنا وہ ہوا کے جھو نکے کی طرح‬
‫خاحکا تھا۔۔زمل کافی دپر کھڑی اس کا لمس مخسوس کرئی رہی تھی۔۔‬

‫•••••••••••••••••••••••••••••••••‬

‫خان پہاول یور سے سندھا بساور گنا تھا۔۔وہاں جیرمین کی سیٹ کے لتے مقانلہ ہونے واال تھا جس‬
‫کا اییجاب نورڈ آف ڈاپرنکیرز میں سے ہونے واال تھا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 495‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫خان اور اس کے شاتھ بین امند وار اور تھے چتھیں مال کر کل خار امند ور تھے جیرمین کی سیٹ پر‬
‫خان کو امندوار دنکھتے کافی لوگ ییچھے ہٹ گتے تھے۔۔‬

‫اس نار کھنل کے اصول کچھ مجنلف ینانے گتے تھے۔۔شیر خان نے نے خد خاالکی سے کام لنا‬
‫تھا۔۔۔بساور میں انک جوفیہ خگہ اس جوئی کھنل کا ای نظام کنا گنا تھا۔۔پہاں سینک آرگناپزبشن‬
‫کے سب لوگ سرکت کرنے کے لتے موجود تھے جو یتے آپر کے می نظر تھے اس کھنل کے اصول‬
‫شیر خان نے کچھ اس طرح ینانے تھے کہ سب لوگوں کو انک انک گن دی گتی تھی جس میں‬
‫انک انک گولی موجود تھی ان میں سے آخر میں جو زندہ تجتے واال تھا صرف وہ ہی آگے خانے واال‬
‫تھا۔۔۔‬

‫سب کے ہاتھوں میں گن تھما کر اتھیں سینڈتم میں انارا گنا تھا۔۔خان اور اس کے شاتھ بین‬
‫لوگ اور تھے سب نے انک دوسرے پر گن نان لی تھی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 496‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫شیر خان اسفند نار کے شاتھ قریٹ سیٹ میں بیتھا استہزایہ ئگاہوں سے خان کو گھور رہا تھا جس کا‬
‫خلد ہی خاتمہ ہونے واال تھا۔۔۔‬

‫بین دو اور انک کے شاتھ مقانلہ سروع ہوا تھا۔۔‬

‫خان کے مقانل بی یوں لوگوں نے ایتی گن کا رخ خان پر کنا تھا۔۔نیزی سے گن کو خالنے وہ‬
‫لوگ گولی ئکلتے کا ای نظار کر رہے تھے۔۔خان کے ہوی یوں پر مسکراہٹ اتھری تھی طیزیہ ئگاہوں‬
‫سے شیر خان کو دنکھنا وہ ان بی یوں کو دنکھنا استہزایہ مسکرانا تھا چنکہ مقانل بی یوں میں سے دو‬
‫غصے سے خالی گن تھینکتے خان پر جھیتے تھے۔۔اور بنسرے نے ا یتے نوٹ میں جھتی خاقو ئکالی‬
‫تھی۔۔۔خان نے ایتی گن خالئی تھی جس میں سے انک گولی ئکلتی انک آدمی کے سر کے آر نار‬
‫ہوگتی تھی۔۔خالی گن زمین پر تھینکنا خان ایتی خایب آنے آدمی پر ل نکا تھا۔۔‬

‫م‬
‫مقانل جو خان کے میہ پر مکا خڑنے واال تھا خان نے وہ ہی نازو نکڑنے اس کو کمل مڑوڑ دنا‬
‫تھا۔۔۔چنکہ بنسرا آدمی خاقو لینا خان کو ییچ ھے سے مارنے کے لتے تھاگا تھا۔۔پہلے آدمی کے میہ‬
‫پر دو مکے مارنے اسےزمین پر تھینکتے خان نے پروفت ایتی بیتھ میں کھینا خاقو نکڑا تھا۔۔۔اس کا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 497‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫خاقو واال ہاتھ تھا متے خان نے وہ خاقو اسی کے سیتے میں مارا تھا جب اخانک ییچھے سے دوسرے‬
‫آدمی نے زمین سے اتھتے دوسرے نازو کو گردن میں ڈا لتے اس کا گال دنانا تھا۔۔۔‬

‫شابس کی کمی کی وجہ سے خان کا چہرہ سرخ پڑنے لگا تھا۔۔خان نے ا یتے شا متے کھڑے آدمی‬
‫کے لگانار دو بین نار خاقو مار کر اسے زمین پر دھکنلتے خان نے ییچھے کھڑے آدمی کے لگانار کوہتی‬
‫مارنے ایتی گردن سے گرفت ڈھ نلی کی تھی۔۔‬

‫ک‬
‫شا متے گرے ئفرینا یتم مردہ شحص کے ہاتھ سے خاقو ھییجتے خان نے ییچھے موجود شحص کی گردن‬
‫پر خاالئی تھی جس سے وہ انک دم ہی زمین پر گرا تھا۔۔بی یوں مرخکے تھے مندان میں صرف خان‬
‫ک‬‫ن‬
‫نافی تھا جس نے طیزیہ مسکراہٹ سے شیر خان کو دنکھا تھا جو ہنس رہا تھا خان نے آ یں ھوئی‬
‫ج‬ ‫ھ‬
‫کرنے مسکوک ئظروں سے اسے دنکھا تھا جس نے اسے شا متے کی طرف دنکھتے کا اشارہ کنا تھا‬
‫چہاں سے گن نکڑے پزدان کو آنے دنکھ کر وہ جیران ہوا تھا۔۔ا یتے ناپرات پر قانو نانے اس‬
‫نے ا یتے ہاتھ میں موجود خاقو پر گرفت ڈھنلی کی تھی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 498‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫پزدان خلنا ہوا خان کے مقانل آکر کھڑا ہوا تھا۔۔عج یب امیجان تھا اس کے لتے انک طرف مجیت‬
‫تھی چنکہ دوسری طرف دوست کم تھائی جنسا خان تھا۔۔۔‬

‫‪Shoot me..‬‬

‫خان نے پزدان کی آنکھوں میں دنکھتے تخیہ لہجے میں کہا پزدان نے قورا اینا سر ئفی میں ہالنا تھا۔‬

‫میں یہ پہیں کر ناوں گا خان۔۔پزدان نے سرخ چہرے کے شاتھ کہا تھا ارد گرد موجود لوگ ان کی‬
‫خالت سے لطف اندوز ہو رہے تھے۔۔‬

‫‪Shoot me Yazdan..‬‬

‫خان نے اس نار سرد لہجے میں کہا تھا۔۔پزدان نے ئفی میں سر ہالنے ا یتے ہاتھ میں موجود گن‬
‫ایتی کن یتی پر رکھی تھی۔۔وہ سب کچھ کر شکنا تھا لنکن خان کو پہیں مار شکنا تھا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 499‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫پزدان خان کو دوستی اور مجیت میں سے کسی انک کا اییجاب کرنا تھا اور ئقینا اس نے دوستی کا‬
‫اییجاب کرنا تھا۔‬

‫پزدان میری نات سیو۔۔۔سوٹ می۔۔لشن نو می۔۔اینڈ سوٹ می۔۔‬

‫خان نے ا یتے ہاتھ میں موجود خاقو زمین پر تھینکتے پزدان کا گن واال ہاتھ نکڑ کر اس کی گن کا رخ‬
‫ا یتے سیتے کی طرف کنا تھا۔۔‬

‫لوگوں کے ہجوم میں بیتھے شیر خان اور اسفند خان کے چہرے پر قاتح کن مسکراہٹ تھی۔‬

‫تھاہ۔۔۔گن خلتے کی آواز کے شاتھ ہر طرف سنانا جھا گنا تھا۔‬


‫میں نے شاری زندگی مرنے کی جواہش کی تھی۔ اب جینا خاہنا تھا لنکن شاند یہ میری قسمت میں‬
‫یہ تھا۔خان نے من میں سوخا تھا۔۔وہ ایتی زندگی زمل کے شاتھ یتے سرے سے سروع کرنا‬
‫خاہنا تھا لنکن شاند قسمت کو کچھ اور م نظور تھا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 500‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫پزدان نے گن کا رخ پروفت موڑ دنا تھا جس سے گولی دابیں طرف تچی تھی۔۔۔اخانک وہاں پر‬
‫شاپرن تجنا سروع ہوا تھا۔۔۔جس سے ہر طرف ہڑپڑی مچ گتی تھی۔۔۔وہاں رنڈ پڑی تھی ک یونکہ‬
‫سینک آرگناپزبشن کا شارا ڈ ی نا خان آرمی کو سینڈ کرحکا تھا۔۔‬

‫پزدان پہاں سے قورا ئکلو اور پہال یور میں مچھ سے ملنا۔۔۔خان نےاسے ناہر کی خایب دھکا دنا تھا‬
‫چنکہ وہ جود خاقو ا یتے ہاتھ میں مصیوظی سے تھا متے شیر خان کے ییچھے تھاگا تھا۔۔۔‬

‫پزدان وہاں سے قورا زرش کو تجانے کے لتے ئکال تھا جسے شیر خان نے ا یتے گھر میں یند کنا ہوا‬
‫تھا۔۔۔وہ سندھا وہاں گنا تھا ک یونکہ وہجاینا تھا کہ اس وفت شیر خان کے گھر میں شکیورئی تھی ایتی‬
‫موجود پہیں تھی۔۔‬

‫خان شیر خان کے ییچ ھے تھاگا تھا جو ایتی گاڑی میں اسفند خان کے شاتھ بیتھنا تھاگا تھا۔۔خان‬
‫تھی ایتی گاڑی میں بیتھنا ان کے ییچ ھے ئکال تھا جو لوگ ناخانے کہاں خارہے تھے۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 501‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫خان تھی ان کے ییچ ھے ہی تھے۔۔شیرخان اور اسفند خان یند سراب کے اڈے پر گتے تھے خان‬
‫تھی ایتی گن گاڑی سے لینا ان کے ییچھے ہی اندر گنا تھا۔۔۔‬

‫وہاں ہی رک خاو خان اس سے پہلے میرا یندہ تمھاری ی یوی کا کام تمام کردے۔۔۔شیرخان نے‬
‫دابیں طرف اشارہ کنا تھا چہاں ئقاب میں جھتی زمل پر گن نانے لوگ کھڑے تھے۔۔خان کے‬
‫دل میں پہلی نار ڈر یندا ہوا تھا۔۔‬

‫تمھارے ناس دو را ستے ہیں خان نا جود کو مار لو نا میں تمھاری اس حجاین ی یوی کو مار د ی نا‬
‫ہوں۔۔۔شیر خان طیزیہ مسکراہٹ سے نوال تھا۔۔‬

‫اس کی پہن کہاں ہے شیر خان۔۔۔اسفند نے نےناب لہجے میں نوجھا تھا۔۔خان کا رنگ اڑا‬
‫تھا۔۔نو کنا وہ انک نار تھر زمل اور زرناسہ کی حقاظت یہ کرسکا تھا؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 502‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫صیر کرو وہ تھی مل خانے گی پہلے اس خان کا کام تمام کریں۔۔۔جس طرح تمھارے تھائی کو میں‬
‫نے ناتم پر مار دنا تھا مچھے تمھیں تھی مار د ی نا خا ہتے تھا نو آسیین کا شایپ ہے۔۔۔شیر خان‬
‫نےبس زرخان کی طرف حقارت سے دنکھنا نوال تھا۔۔۔۔‬

‫خان نے ئظریں اتھا کر زمل کو دنکھا تھا جو اسے کچھ مجنلف لگ رہی تھی جب اخانک سے اس‬
‫نے ئقاب اتھانا تھا۔۔۔‬

‫سرپراپز شالے صاجب اینڈ شسر چی۔۔۔ئقاب کے ییجے سے ئکلتے والے زمان کو دنکھتے خان اور‬
‫شیر خان سم یت اسفند خان تھی جیران رہ گتے تھے۔۔۔‬

‫خلو شسر چی کام چتم ہوا آپ کا پہاں شارے میرے آدمی ہیں۔۔۔ارے مچھے پہیں پہجانے؟‬
‫میں آپ کا اکلونا داماد زمان۔۔۔زمان گاون انارنا مسکرانا تھا۔۔‬

‫خان شسر چی کو نو میں کچھ پہیں کہوں گا لنکن یہ غل نظ شحص میرا ہے ۔۔۔ زمان اسفند نار کی‬
‫طرف دنکھنا نوال تھا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 503‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫خان نازی نلیتے پر ہلکا شا مسکرانا تھا ایتی گن سے اس نے شیر خان کی دونوں نانگوں پر ناری‬
‫ناری بسایہ لنا تھا۔۔۔جس سے نکنلف سے لڑک ھڑانا وہ زمین نوس ہوا تھا۔۔‬

‫یہ میرے تھائی اور میری مورے کے لتے میں خاہنا نو اس سے تھی زنادہ ئکل نف د ی نا اور میں‬
‫دوں گا تھی تمھیں زندہ خال کر۔۔۔سراب شاینڈ سے اتھانے اس نے اردگرد تھینکنا سروع کی‬
‫تھی۔۔‬

‫ارے رک خابیں شالے صاجب میں زرا اینا تھی کونا ئکال لو تھر انک شاتھ دونوں کو چتم کریں‬
‫گے۔۔۔زمان نے نو لتے ہی اینا خاقو ئکاال تھا۔۔اسفند جو تھا گتے کی کر رہا تھا اسے زمان کے‬
‫آدم یوں نے تھاما تھا زمان نے اس کے ہاتھ نکڑنے ہی ان پر خاقو سے کٹ لگانے تھے۔۔یہ ان‬
‫گندے ہاتھوں سے میری ی یوی کو جھونے کے لتے۔۔۔وہ اس کے ہاتھوں کو لہولہان کرنا نوال‬
‫تھا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 504‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زمان نے اشکے میہ پر لگانار کتی مکے خڑے تھے۔۔چ نکہ خان نے تھی شیر خان کی دھالئی کرنا‬
‫سروع کی تھی۔۔‬

‫زرناسہ کو ایتی نوزبشن کے ندلے خان نے اسفند خان کو ییجا تھا۔۔اس وفت زرناسہ کا ئکاح خان‬
‫نے زمان سے کروانا تھا چنکہ خان کی عیر موجودگی میں شیرخان نے اسے اسفند خان کے جوالے‬
‫کر دنا تھا۔۔جس نے نارہ شالہ زرناسہ کو انک مہیتے ایتی جس کا بسایہ ینانا تھا۔۔۔خان نے اسے‬
‫انک ماہ ئعد تجا کر شیر خان اور سب کی پہیچ سے دور تھیج دنا تھا اس پرامے سے زرناسہ پہت‬
‫مسکل سے ئکلی تھی۔۔‬

‫زمان نے ا جھے سے اسفند خان کی دھالئی کی تھی۔۔خان زمان کے شاتھ سراب خانے کو آگ لگا‬
‫حکا تھا چہاں شیر خان اوراسفند یتم مردہ پڑے تھے۔۔۔‬

‫دنکھتے ہی دنکھتے ان کی ئظروں کے شا متے آگ کے سعولے اتھتے لگے تھے۔۔۔‬

‫زمل اور زرناسہ کہاں ہے ؟ خان نے سرد لہجے میں نوجھا تھا۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 505‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫وہ محقوظ ہیں۔۔زمان نے سیجندگی سے جواب دنا تھا۔۔‬

‫تم پہاں کنسے پہیجے ؟ خان نے نوجھا۔۔‬

‫نو ہوا کچھ نوں تھا کہ۔۔۔‬

‫‪ :‬کچھ دن پہلے‬

‫ب‬
‫مہناز ینگم اور زرناسہ کے شاتھ الوتچ میں یتھی تھیں۔۔زرناسہ ان کی گود میں سر ر ک ھے صوفے پر‬
‫لیتی ہوئی تھی۔۔مہناز ینگم اس سےپہلے پہت ناراض تھی لنکن اس کی گرئی خالت اور مرجھانے‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ش‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫چہرہ کود تی وہ زنادہ دپر ناراض یہ رہ کی ھی اور سب سے پڑی نات زرناسہ نے ھی ان س‬
‫معافی مانگی تھی۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 506‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زمل سب کے لتے خانے ینا کر الئی تھی۔۔زرناسہ نے اتھتے زمل سے خانے لی تھی چنکہ مہناز‬
‫ینگم کو خانے نکڑائی وہ جود تھی ان کے شاتھ بیتھ گتی تھی۔۔اتھی اسے بیت ھے چند میٹ ہی‬
‫گزرے تھے جب گھر سے ناہر گولناں خلتے کی آواز سیتے زرناسہ کے ہاتھ سے خانے کا کپ زمین‬
‫نوس ہوا تھا چنکہ اس کے میہ سے نےشاجیہ چیخ ئکلی تھی۔۔‬

‫خلدی اتھو زرناسہ تم زمل کو میرے کمرے میں لے کر خاو۔۔مہناز ینگم نے اتھتے خلدی سے‬
‫زرناسہ کو نازو نکڑنے اسے زمل کے ناس کنا تھا۔۔۔‬

‫مورے آپ تھی خلیں ہمارے شاتھ۔۔۔زرناسہ نے کابیتی ہاتھ سے ان کا ہاتھ نکڑا تھا۔۔‬

‫میں آخاو گ۔۔۔۔مہناز ینگم جو ای نا ہاتھ جھڑوائی نول رہی تھی ییچ ھے سے کسی کے نو لتے پر وہ رکی‬
‫تھیں۔۔‬

‫میں نے کہا تھا یہ میں پہت خلد تمھیں لیتے آوں گا زمل۔۔۔تم پرصرف میرا جق ہے۔۔۔رمیز کی‬
‫سنظای یت سے تھری آواز سیتے ہی زمل کے رونگھتے کھڑے ہو گتے تھے۔۔کا بیتے ہاتھوں سے اس‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 507‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫نے آیت الکرسی پڑھتے ایتی خادر سے چہرہ ڈھای نا تھا۔۔۔چنکہ زرناسہ کو اس نے مصیوظی سے ا یتے‬
‫حصار میں ل نا تھا۔۔‬

‫رمیز کے شاتھ بین لوگ اور تھے جن میں سے دو نے زجمی قاسم کو نکڑا ہوا تھا جس کے میہ سے‬
‫اور نانگ سے جون نیزی سے ئکلنا قرش پر تھنل رہا تھا۔۔۔‬

‫کہاں ہے تمھارا سوہر جس کے ڈ نکے پر اس دن مچھے ڈرا رہے تھے۔۔۔اممم۔۔۔کنا نام تھا اس کا‬
‫۔۔۔۔ہاں۔۔۔خان کہاں ہے خان نالو اسے۔۔۔زمل کی طرف قدم پڑھانے رمیز طیزیہ آواز میں نوال‬
‫تھا۔۔زمل جود کو مصیوط طاہر کرنے کی کوشش کر رہی تھی چنکہ ڈر سے اس کا دل بسلناں نوڑ کر‬
‫ناہر آنے کو کر رہا تھا۔۔ مہناز ینگم نیزی سے زمل اور زرناسہ کے آگے ڈھال ین کر کھڑی ہوگتی‬
‫تھیں۔۔‬

‫ارے پڑھناں ک یوں دماغ خراب کر رہی ہو ہ یو آگے سے۔۔۔مہناز ینگم کو شاینڈ پر دھکا د یتے رمیز‬
‫نے زمل کو نازو سے تھام کر ایتی طرف کھییجا تھا جس سے اس کی خادر ڈھنلی پڑی تھی اور ئقاب‬
‫اس کے چہرے سے کھل گنا تھا۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 508‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫زمل نے آنکھوں میں غصہ لتے اس کے میہ پر تھوکا تھا چنکہ دوسرے ہاتھ سے اس نے زوردار‬
‫ت ھیڑ رمیز کے چہرے پر مارا تھا۔۔‬

‫ہکا ئکا کھڑے رمیز نے تھوک صاف کرنے ا لتے ہاتھ سے انک زور دار ت ھیڑ زمل کے مارا تھا جس‬
‫سے اسے اینا میہ نوینا ہوا مخسوس ہو رہا تھا۔۔‬

‫ب‬
‫ییجے گری مہناز ینگم اور ان کے ناس یتھی زرناسہ دونوں جود کو نےبس مخسوس کر رہی تھیں۔۔وہ‬
‫مدد کرنا خاہتی تھیں مگر ان پر ہینار تھامے انک آدمی کچھ ہی دور کھڑا تھا۔۔‬

‫تمھاری اوقات کنا ہے یہ میں قرصت سے یناوں گا۔۔۔رمیز نے خادر میں سے زمل کے نال نکڑ‬
‫کر اسے کھییجنا سروع کنا تھا۔۔‬

‫اس پڑھناں اور لڑکی کو نکڑو اور اس ک*ے کو مار دو۔۔۔وہ زمل کو گھسیینا ہوا مہناز ینگم اور زرناسہ‬
‫کی طرف اشارہ کرنے کے ئعد وہ قاسم کو حقارت سے دنکھنا نوال۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 509‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫ن‬
‫نک کے ئعد دنگر لگانار دو سے بین نار گولناں خلتے پر زمل اور زرناسہ نے نے شاجیہ آ یں یند کی‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫تھیں۔۔‬

‫ن‬
‫ایتی تھی کنا خلدی ہے خانے کی۔۔۔۔خائی پہجائی آواز سیتے ہی زرناسہ کی آ یں یٹ سے لی‬
‫کھ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫تھیں۔۔نولنس کی وردی میں موجود زمان کو دنک ھتے اس کی آنکھوں میں جیرت اتھری تھی تھر‬
‫ت‬ ‫گ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫اخانک سب کچھ ناد آنے پر وہ غصے سے آ یں ھیر تی ھی۔۔زمان نے صرف انک ظر زرناسہ‬
‫ئ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬
‫پر ڈالی تھی اس کے ئعد وہ رمیز کی طرف مڑ گ نا تھا۔۔۔‬

‫رمیز کے شاتھ موجود بی یوں آدمی زمین پر پڑے ئکل نف سے پڑپ رہے تھے۔۔۔چنکہ زمان کے‬
‫شاتھ نولنس کی انک تھاری ئفری موجود تھی۔۔‬

‫زمل نے نولنس کو دنکھتے دل سے شکر ادا کنا تھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 510‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫میرے قریب مت آنا وریہ اس کو مار دوں گا۔۔۔ایتی گن ئکا لتے رمیز نے زمل کو سندھے کرنے‬
‫اس کے ما تھے پر گن نائی تھی۔۔‬

‫زمان نے ہاتھ کے اشارے سے کسی کو تھی گن خالنے سے روکا تھا۔۔‬

‫تم پہاں سے تچ کر پہیں خاشکتے ناہر ہر خایب سے نولنس نے گھر کو گ ھیرے میں لنا ہوا‬
‫ت‬
‫ہے۔۔۔زمان سیجندہ شا لب ھییچ کر نوال تھا۔۔‬

‫زمل نے جود کو جھڑوانے کے لتے ا یتے جھونے جھونے ناجن رمیز کے نازو پر چتھونے‬
‫تھے۔۔رمیز کی گرفت زمل سے انک نل کو ڈھ نلی پڑی تھی مگر وہ قورا اسے مصیوظی سے ا یتے شکیجے‬
‫میں لے حکا تھا۔۔۔‬

‫ک*ی۔۔۔اس نے زمل کو گالی ئکا لتے زور سے گن اس کے ما تھے پر ماری تھی جس سے درد‬
‫کی انک شدند لہر زمل کو جود میں اپرئی ہوئی مخسوس ہوئی تھی چنکہ کچھ گنال شا اسے ایتی نلک سے‬
‫ہونا گال پر گرنا مخسوس ہوا تھا۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 511‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫ناہللا۔۔ئکل نف سے زمل کے میہ سے نے شاجیہ ئکال تھا۔۔۔مہناز ینگم جواس ناجیہ سی زرناسہ کو‬
‫ن‬
‫ا یتے گ ھیرے میں لتے زمل کو دنکھ رہی تھیں زمل کو ئکل نف میں دنکھتے ان کی آ کھیں تھنگ گتی‬
‫تھیں۔۔‬

‫اسے جھوڑ دو ہم تمھیں پہاں سے ناحقاظت خانے دیں گے زمان نے آرام سے شارے معا ملے‬
‫کو سیتھا لتے کی کوشش کی تھی۔۔‬

‫مچھے نے وقوف سمچھ رکھا ہے ؟ جپ کرکے ا یتے آدم یوں کو کہوں راسیہ صاف کریں۔۔رمیز دایت‬
‫بنسنا نوال تھا۔۔‬

‫زمان نے اشارے سے سب کو شاینڈ پر کنا تھا۔۔چنکہ اس کا ہاتھ ایتی گن پر ہی تھا وہ مو قعے کی‬
‫نالش میں تھا۔۔رمیز زمل کو گھسیینا ا یتے شاتھ لے خارہا تھا دروازےپر پہیجنا وہ زمل کو نکڑنا ا لتے‬
‫قدم لینا ایتی گن کا رخ زمان اور اس کے شاتھ یوں کی طرف کر حکا تھا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 512‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫انک نل صرف انک نل میں نازی نلتی تھی رمیز کے ییچھے سے ہلکی آواز میں قدم لیتے آدمی نے‬
‫اس کے گن والے ہاتھ پر بسایہ ناندھا تھا جس سے ئکل نف سے کرا ہتے گن اس کے ہاتھ سے‬
‫جھوٹ کر زمین پر گری تھی۔۔‬

‫زمل مو قعے کا قاندہ اتھائی قورا اس سے دور ہتی تھی۔۔اس کی آنکھوں کے آگے اندھیرا جھا رہا تھا‬
‫چند قدم خلتے کے ئعد ہی وہ لڑکھڑائی زمین نوس ہوگتی تھی۔۔‬

‫زمان نے قاسم اور زمل کے لتے اتم یولینس نلوانے کے شاتھ ہی رمیز کو گرفناری میں لنا‬
‫تھا۔۔۔زرناسہ اور مہناز ینگم زمان سے ینا کچھ نولے زمل کو لیتی ہوسینل روایہ ہوگتی تھیں۔۔‬

‫زمان سب کو ہدایت د ی نا جود تھی ان کے ییچھے ہوسینل کے لتے ئکال تھا۔۔وہ اتھیں اس وفت‬
‫اکنال پہیں جھوڑ شکنا تھا جب ان لوگوں کی خان حظرے میں تھی۔۔‬

‫س‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫ئ‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫ک‬‫م م‬


‫ن‬
‫ز ل کا ل چ ک اپ کے عد اسے ربسٹ کرنے کی ہدایت دی تی ھی۔۔چ کہ قا م کا کافی‬
‫جون پہہ خانے کی وجہ سے وہ کومہ میں خا حکا تھا ڈاکیرز کےمظانق اس کا تچ خانا مسکل تھا۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 513‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫زرناسہ اور مہناز ینگم زمل کے ناس ہوسینل میں موجود تھیں۔جب زمان ان کے ناس آنا تھا‬
‫ت‬ ‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫زرناسہ اس کی طرف د تی رخ موڑ تی ھی۔۔‬

‫ن‬
‫اب کنا لیتے آنے ہو ؟ میری بیتی کا قاندہ اتھا کر نو تم تھا گتے تھے۔۔۔مہناز ینگم زمان کو د تی‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫غصے سے نولی تھیں۔۔‬

‫آپ غلط سمچھ رہی ہیں آ یتی۔۔۔میری مج یوری یہ ہوئی نو میں کتھی تھی ا بسے غایب یہ ہونا۔۔۔اگر‬
‫ب‬
‫آپ کی اخازت ہو نو میں ایتی ی یوی سے اکنلے میں نات کرنا خاہنا ہوں۔۔زمان ئظریں جھکانے یتھی‬
‫زرناسہ کو دنکھ کر نوال تھا۔۔۔‬

‫مچھ ان کی کوئی نات پہیں سیتے مورے ان کی وجہ سے مچھے کس قدر زلت کا شامنا کرنا پڑا ہے وہ‬
‫میں کتھی پہیں تھول شکتی۔۔اتھیں کہیں پہاں سے خلے خابیں۔۔زرناسہ طنش میں نولی‬
‫تھیں۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 514‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ی‬‫ھ‬ ‫غ مت ت‬
‫زمان نے نےشاجیہ امڈنے والے صے کو ھ ناں یچ کر روکا تھا۔۔‬

‫ت‬
‫مچھے اتھی نات کرئی ہے زرناسہ۔۔۔زمان لب ھییچ کر سرد لہجے میں نوال تھا۔۔مہناز ینگم نے انک‬
‫ئظر زمان کے سرخ پڑنے چہرے کو دنکھتے زرناسہ کا کندھا ہلکا شا دنانے اسے خانے کا اشارہ کنا‬
‫تھا۔۔وہ کچھ نولنا خاہتی تھی لنکن زمان کی سرد آواز سے وہ ڈر گتی تھی یتھی قورا اتھتی وہ زمان کے‬
‫ناس گتی تھی جو اس کی نازک کالئی کو خکڑنا ا یتے شاتھ وہاں سے لے گنا تھا۔۔‬

‫وہ اسے لے کر ایتی گاڑی میں آنا تھا ینک سیٹ پر اسے بیتھانے وہ اس کے شاتھ بیتھ گنا‬
‫تھا۔۔‬

‫مما کو ہرٹ اینک ہوا ہے کچھ دنوں پہلے اتھیں لے کر ہم الہور گتے تھے اسی وجہ سے گھر ی ند تھا‬
‫اور ماہم تھی نوی یورستی پہیں آرہی تھی۔۔کچھ اتمرجنسی اور پرونلز کی وجہ سے مچھے مج یورا اینا مونانل‬
‫یند کرنا پڑا تھا۔۔میں تم سے رائطہ کرنا خاہنا تھا لنکن تمھاری خان حظرے میں پہیں ڈال نا خاہنا‬
‫تھا۔۔۔زرناسہ کا چہرہ ا یتے ہاتھوں کے ینالے میں تھرنا اس کے ما تھے سے اینا ماتھا ئکانا وہ پرم‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 515‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫لہجے میں نول رہا تھا۔۔زرناسہ کی ینلی رنگت اور گری ہوئی طی نعت کو دنکھتے اسے جود زرناسہ سے‬
‫رائطہ یہ کرنے پر غصہ آرہا تھا۔۔‬

‫مچھے ئفرت ہے آپ سے ۔۔۔۔آپ پہت پرے ہیں۔۔۔م۔۔مچھے لگا آ۔۔۔آپ مچھے جھوڑ کر خلے‬
‫گتے ہیں۔۔۔میں۔۔۔میں نے یہ دن کیتی ئکل نف میں گزارے۔۔اس کا آپ اندازہ پہیں لگا‬
‫شکتے۔۔آپ کی وجہ سے میرے تجے کو لوگوں نے ناخاپزہ سمچھا اور مچھے حقارت کی ئگاہوں سے‬
‫دنکھا تھا۔۔۔وہ زمان کا کالر نکڑنے اس پر ت ھٹ پڑی تھی۔۔وہ روئی ہوئی غصہ میں سب کچھ‬
‫نول گتی تھی۔۔۔‬

‫زمان جو اس کو غصہ ئکا لتے کا موقع دنکھ رہا تھا اس کی آخری نات سیتے اس نے زرناسہ کے ہاتھ‬
‫کو تھا متے اسے ایتی طرف جھکانے سوالیہ نوجھا تھا۔۔‬

‫تجہ؟ اس کے نوجھتے پر زرناسہ نے تھنگی آنکھوں سے اسے دنکھتے آہسیہ سے اینا سر ہالنا‬
‫تھا۔۔۔زمان نے نےشاجیہ اسے جود میں زور سے تھییجا تھا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 516‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫میں پہت جوش ہوں زرناسہ۔۔۔پہت زنادہ۔۔۔تمھارا میری زندگی میں وابس آنا انک معحزہ‬
‫تھا۔۔۔وہ اس کے چہرے پر اینا لمس خا تجا جھوڑنا مجیت سے نوال تھا۔۔۔‬

‫میں ناراض ہوں آپ سے۔۔۔زرناسہ سوں سوں کرئی ئظریں جھکانے نولی تھی۔۔‬

‫میں ایتی خان کو منالوں گا۔۔وہ زرناسہ کی تھوڑی پر لب رکھتے مجیت سے نوال۔۔‬

‫آپ نے نولنس کب سے جواین کی۔۔اس کی وردی دنکھتے زرناسہ نے جیرت سے نوجھا تھا۔۔‬

‫میں نے ناکسنان آنے کے انک مہیتے ئعد جواین کنا تھا لنکن انڈرکور تھا۔۔زمان نے اس کی گ نلی‬
‫ی‬‫ھ‬ ‫م ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫آ یں مجیت سے صاف کرنے اسے زور سے جود یں یچ لنا تھا۔۔‬

‫ن‬
‫زرناسہ اس کا لمس نانے ہی شکون سے آ کھیں موند گتی تھیں۔۔زمان نے اس کے سر پر لب‬
‫ی‬‫ھ‬ ‫م ت‬
‫رکھتے اسے مزند جود یں یچ لنا تھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 517‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫‪:‬خال‬

‫میں کافی دپر سے اسفند خان پر ئظر رکھ رہا تھا اور اس کا مونانل پربس کروا رہا تھا جس سے مچھے ینا‬
‫خال تھا کہ وہ تمھارے گھر پر اینک کروا کر زرناسہ اور تمھارے ی یوی کو کڈی یپ کروانا خاہنا تھا۔۔جب‬
‫نک مچھے ینا خال تھا یب نک اس کے آدمی وہاں پہیچ خکے تھے۔۔۔لنکن تھر تھی پروفت میں نے‬
‫سب کچھ سیتھال لنا تھا۔۔اور میں زرناسہ کو جھوڑ کر پہیں گنا تھا بس اسفند خان کو چتم کرنے‬
‫میں مصروف تھا۔۔۔پزدان نے نات چتم کرنے پزدان کو ینانا۔۔۔۔‬

‫خان نے انک زوردار مکہ زمان کے خڑا تھا۔۔۔یہ میری پہن کو ئکل نف د یتے کے لتے۔۔دونارہ‬
‫اسے ئکل نف دی نو زندہ پہیں تجو گے۔۔۔۔زمان نے اینا سوخا گال نکڑنے خان کو گھورا تھا جو‬
‫اسے تھی گھور رہا تھا۔۔۔‬

‫‪ :‬بین شال ئعد‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 518‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زمل تھاتھی آپ پہاں ہیں میں آپ کو شارے گھر میں ڈھونڈ خکی تھی۔۔زرناسہ ا یتے دو شالہ بیتے‬
‫کو نکڑے زمل کے ناس آئی تھی جو نیرس پر تھی۔۔‬

‫کنا ہوا زرناسہ کوئی کام تھا ؟‬

‫یہ اس کو سیتھال لیں مچھے پہت بیند آرہی ہے اور یہ سونے پہیں دے رہا۔۔زرناسہ میہ تھوال‬
‫کر نولی تھی۔۔وہ کچھ دن ان لوگوں کے ناس رہتے آئی تھی۔۔اس کا بینا اسے پہت ینگ کرنا تھا‬
‫لنکن زمل کے ناس خاموش رہنا تھا اسی وجہ سے زرناسہ اسے زمل کو تھما د یتی تھی۔۔۔‬

‫زمل زرناسہ کے بیتے روخان کو ا یتے کندھے سے لگائی نیرس پر خکر لگانے لگی تھی۔۔اسے شالنے‬
‫کے ئعد زمل ییجے آگتی تھی۔۔روخان کو زمل مہناز ینگم کے ناس لینا آئی تھی۔۔‬

‫بین شال دنکھتے ہی دنکھتے گزر گتے تھے۔۔۔ان شالوں من پہت کچھ ندل گنا تھا۔۔وہ لوگ عنیر‬
‫ملک کی مدد سے پرکی سفٹ ہو گتے تھے چنکہ ان کا شارا رئکارڈ صاف ہوگنا تھا سینک آرگناپزبشن کا‬
‫تھی خاتمہ ہوحکا تھا۔۔۔پزدان اور خان اب پہاں اینا پزبس سروع کرخکے تھے ارمعان اور قاسم جو‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 519‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫کومہ سے ئکل آنا تھا وہ لوگ تھی ایتی یتی زندگی سروع کرخکے تھے۔۔چ نکہ زرناسہ زمان کے شاتھ‬
‫کیینڈا میں رہ رہی تھی وہ ان لوگوں کے ناس آج کل کچھ دنوں کے لتے آئی ہوئی تھی۔۔۔‬

‫زمان اور زرناسہ کا دو شال کا بینا روخان تھا چنکہ زرش اور پزدان کی تھی انک شال کی جھوئی سی‬
‫بیتی مہک تھی۔۔۔زمل اور خان اب نک اوالد کی ئعمت سے محروم تھے لنکن زمل مانوس پہیں‬
‫تھی۔۔‬

‫کنا سوچ رہی ہو خاتم۔۔۔زمل جو گہری سوچ میں ڈوئی ہوئی تھی۔۔۔اس کے گرد حصار ینانے‬
‫خان اس کے کندھے پر تھوڑی ائکا حکا تھا۔۔‬

‫کچھ خاص پہیں۔۔۔آپ ینابیں کنسا گزرا دن؟ زمل نے اس کی طرف مڑنے نوجھا۔۔۔‬

‫نورنگ شارا دن میینگز اور کام تھا۔۔بس تمھاری ناد آئی رہی مچھے شارا دن ۔۔ اس کے ما تھے پر‬
‫لب ئکانے خان مسکرانے ہونے نوال تھا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 520‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫ایتی مجیت کرنے ہیں ؟ زمل نے اس کی سناہ سرٹ کے بین سے کھنلتے نوجھا‬

‫تم میرا دل ہو۔۔۔‬


‫تم میرا شکون ہو۔۔۔‬
‫تم میری خاہت ہو۔۔۔‬
‫تم میرے دل کی ہر جواہش ہو۔۔۔‬
‫تم میری خان ہو زمل خان۔۔۔‬

‫خان نے اس کے ہوی یوں کو مجیت سے جھونے گھمنیر آواز میں کہا تھا۔۔۔زمل نے مسکرانے‬
‫ہونے اس کے سیتے پر سر رکھ کر اس کے گرد حصار ناندھا تھا۔۔خان نے شدت خزنات سے‬
‫زمل کے سر پر لب ر ک ھے تھے۔۔جو روستی ین کر اس کی اندھیری دینا میں اخاال کرگتی تھی۔۔۔۔‬

‫پزدان آپ کی بیتی نلکل آپ کے جنسے ہی مچھے شکون سے بیتھتے تھی پہیں د یتی زرش مہک کو‬
‫جپ کروانے کی ناکام سی کوشش کررہی تھی۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 521‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زمازڑگیہ پربسان ک یوں ہو رہی ہو الو مچھے دو میری سہزادی کو۔۔۔پزدان نے زرش کے ہاتھ سے‬
‫مہک کو نکڑنے اس کے تھوکے گالوں کو جومتے ا یتے کندھے سے لگانا تھا جس سے قورا جپ‬
‫ہوگتی تھی۔۔زرش نے میہ تھوال کر مہک کو دنکھا تھا جو قورا ناپ کے ناس خاکر جپ ہوگتی تھی۔۔‬

‫زمازڑگیہ میہ ک یوں تھوال رہی ہو۔۔۔پزدان نے ہنستے ہونے زرش کے گال کو جوما تھا۔۔‬

‫آپ کی بیتی پہت نیز ہے خان نوجھ کر مچھے ینگ کرئی ہے۔۔زرش پزدان کے دوسرے کندھے‬
‫پر سر رکھتے نولی تھی۔۔۔‬

‫پزدان کی مسکراہٹ مزند گہری ہوئی تھی یہ دونوں اس کی کل کاینات ین گتی تھیں۔۔پزدان نے‬
‫ناری ناری دونوں کے سر پر لب ر ک ھے تھے۔۔انک اس کی سہزدای بیتی تھی نو دوسری اس کے‬
‫دل کی ملکہ ی یوی تھی۔۔‬

‫**************‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 522‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫زمان۔۔۔آپ کب آنے ؟ زرناسہ جو سو کر اتھی اتھی تھی زمان کو ا یتے قریب لیتے دنکھ کر وہ‬
‫جوسی سے اجھلی تھی زمان نے اس کی کمر کے گردن نازو ڈا لتے اسے جود میں تھییجا تھا‬

‫مچھے ایتی ی یوی اور بیتے کی ناد آرہی تھی اسی ل تے شارا کام خلدی خلدی چتم کرکے آنا ہوں۔۔پزدان‬
‫نے اس کی تھوڑی ہر لب رکھتے جواب دنا تھا۔۔‬

‫مچھے تھی آپ کی پہت ناد آرہی تھی زمان۔۔زرناسہ اس کے دابیں گال پر لب رکھتے نولی‬
‫تھی۔۔زمان نے جواب میں اس کے دونوں گال جومے تھے۔۔‬

‫میرا سہزادہ کہاں ہے ؟ دکھائی پہیں دے رہا ؟ زمان نے اسے ا یتے حصار میں لیتے نوجھا۔۔‬

‫زمل تھاتھی کو دنا تھا اب شاند مورے ناس ہوگا۔۔پہت رونا ہے وہ زمان۔۔زرناسہ نےمیہ‬
‫ئگاڑنے اسےینانا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 523‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫اتھی جھونا ہے یہ اس لتے جب پڑا ہوخانے گا تھر دنکھنا میرا سہزادہ کینا اجھا تجا یتے گا۔۔۔زمان‬
‫نے مسکراہٹ دنانے کہا تھا۔۔زرناسہ نے میہ تھوالنے سر ہالنا تھا۔۔‬

‫ح‬
‫زمان کی والد نو پہلے ہی ای نقال کرخکے تھے اور والدہ تھی ڈپڑھ شال پہلے خالق ف نفی سے خا ملی‬
‫تھیں چنکہ ماہم کی شادی وہ تچھلے شال کرخکے تھے۔۔۔‬

‫****************‬

‫خان معمول کے مظانق پزدان کے شاتھ ا یتے کام سے وابس لوٹ رہا تھا۔۔وہ گاڑی میں بیتھے‬
‫تھے جب اخانک کچھ لوگوں نے شا متے سے اس پر جملہ کنا تھا۔۔خان جو ہمنشہ گاڑی میں ا یتے‬
‫شاتھ گن رکھنا تھا اس نے قورا گن ئکالی تھی چنکہ پزدان ڈرای یونگ کر رہا تھا۔۔‬

‫اب یہ لوگ کون ہیں خان؟ پزدان نے پربسائی سے نوجھا تھا ایتی مسکل سے نو وہ لوگ پرائی‬
‫زندگی سے خان جھڑا نانے تھے اب تھر ان پر گولناں پرشائی خا رہی تھیں۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 524‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬
‫اتھی ینا خل خانے گا تم گاڑی کی سینڈ زنادہ کرکے ان کے پراپر میں لے کر خاو۔۔۔خان نے‬
‫پزدان کو کہا تھا۔۔‬

‫خان نے شا متے والی گاڑی کے ناپر کا بسایہ لیتے کی کوشش کی تھی جو بنسری کوشش میں‬
‫کامناب نانا تھا وہ لوگ ان پر قاپرنگ کر رہے تھے۔۔لنکن ناپر پرسٹ ہونے پر ان کی کار لڑکھڑائی‬
‫تھی۔۔جس کا قاندہ اتھانے خان نے ان پر قاپرنگ کرنے انک آدمی کا بسایہ لنا تھا۔۔‬

‫پزدان ان کے ناس گاڑی لے کر گنا تھا جب خان نے ان کے ڈرای یور پر گولی خالئی تھی جس‬
‫سے کار کا نوازن نگڑا تھا اور سندھی سڑک کنارے درجت میں تچی تھی۔۔‬

‫خان گاڑی سے ئکلنا اس گاڑی ناس گنا تھا اس نے گاڑی کھو لتے اس میں سے انک آدمی کو‬
‫ک‬
‫ھییچ کر ناہر ئکاال تھا جس کے میہ سے اور سر سے جون ئکل رہا تھا۔۔۔‬

‫ہم پر جملہ ک یوں کر رہے تھے اور کس نے تھیجا ہے تمھیں۔۔؟؟ خان نےا س کے سر پر گن‬
‫نانے ہوجھا تھا۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 525‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫مائی گرل‬

‫ہمیں بس تمھاری انک ئصوپر دی گتی تھی اور مارنے کا خکم دنا گنا تھا جس کے ہمیں ا جھے خاضے‬
‫بنسے ملے تھے۔۔اس آدمی نے کا بیتے ہاتھوں سے انک ئصوپر ئکالی تھی۔۔‬

‫ن‬ ‫ت‬ ‫پ‬ ‫ت‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬


‫خان نے وہ ئصوپر اس کے ہاتھ سے یچی ھی۔۔وہ اس کی صوپر ہیں ھی ل کن صوپر میں‬
‫ئ‬ ‫ئ‬
‫موجود وہ شحص نالکل خان کا ہمسکل تھا اور وہ کوئی اور پہیں اس کا خڑواں تھائی تھا اس نے‬
‫ئصوپر نلتی تھی جس کے ییچھے اس کا نام لکھا تھا اس نے جیرت میں ڈونے سرگوسی میں نام پڑھا‬
‫تھا۔۔‬

‫" م نکال چ ندر خان "‬

‫وہ جو ایتی شاری زندگی ا یتے تھائی کو مردہ سمچھنا آنا تھا اس کا زندہ ہونا انک پہنلی ین کر شا متے آنا‬
‫تھا۔۔‬

‫چتم شد۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 526‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم زنور‬ NOVEL BANK ‫مائی گرل‬

‫جواین ناول بینک فنس نک گروپ‬


www.facebook.com/groups/NovelBank

‫ابسناگرام پر ناول بینک کو قالو کریں‬


www.instagram.com/pdfnovelbank

Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 527


E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508

You might also like