You are on page 1of 10

Islamiyat Important

Past Paper
All ayat in outline
bacsic knowlge of quran
tehzeeb wala chapter
ahdees mention in outline
Basic Gramer

paper urdu myn ho ga ap sub ka

Past Paper 2022


Answer Of Mcqs

answers mix ho gy hyn khud dekh lyn

1. ‫ شرک خفی‬،‫ شرک اصغر‬،‫ (شرک اکبر‬3 :‫)شرک کی اقسام‬


‫ ھجری‬10 :‫خطبہ حجتہ الوداع‬
‫ ابو بکر تھا‬:‫حضرت ابو بکر صدیق‬
‫صلح حدیبیہ‪ 6 :‬ھجری‬
‫معاہدہ حدیبیہ‪ :‬حضرت علی‬
‫تزکیہ‪ :‬پاکیزگی یا صفائی‬
‫حضرت عمر رضی ہللا تعالی عنہ‪ :‬فاروق‬
‫ذوالنورین‪ :‬حضرت عثمان‬
‫حضرت علی رضی ہللا عنہ‬
‫سورة العلق‬
‫حضرت بالل رضی ہللا عنہ‬
‫صخر‬
‫غزوہ الخندق‬
‫یثرب‬
‫‪14‬‬
‫‪12 years‬‬
‫شہادت کا شہر‪ :‬کوفہ‬
‫قاتل‪ :‬عبدالرحمان بن ملجم‬
‫مکہ مکرمہ کا قرآن کریم میں نام "بکۃ" کے ذریعے ذکر ہوا ہے۔‬
‫پانچ حروف جار لکھیں‬
‫‪:‬پانچ حروف جار (حروف مدید) عربی زبان میں درج ذیل ہیں‬

‫)باء (با ‪1.‬‬


‫)تاء (تا ‪2.‬‬
‫)ثاء (ثا ‪3.‬‬
‫)جیم (جی ‪4.‬‬
‫)حاء (حا ‪5.‬‬

‫اس کے عالوہ عربی زبان میں مزید حروف جار بھی ہیں‪ ،‬لیکن پانچ‬
‫ابتدائی حروف جار اوپر ذکر ہوئے ہیں۔‬
‫مركب تام کی تعریف کریں اور مثال دیں‬
‫عربی گرامر کا اہم حصہ ہے جو )‪ (Compound Tense‬مرکب تام‬
‫کسی وقتی فعل کی ترکیب کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ اس وقتی فعل کو ظاہر‬
‫کرتا ہے جب کوئی عمل گذشتہ میں کسی دورانیے میں واقع ہوا ہو اور‬
‫اس کے اثرات آج تک ہو رہے ہوں۔‬

‫مرکب تام عربی زبان میں مخصوص ترکیبات کو ظاہر کرنے کے لیے‬
‫استعمال ہوتا ہے جو کہ ماضی کے زمان میں استعمال ہوتا ہے۔‬

‫‪:‬مثال‬

‫)‪ (likhna, to write‬فعل‪َ :‬كت َ‬


‫َب‬

‫‪:‬مضارع مبنی على المجھول‬


‫‪:‬ماضی مبنی على المجھول‬

‫)‪ (Maine chitthi likhi‬ال ُجملة‪ :‬تم ُك ِتبتُ الرسالةُ‬

‫)‪ (Chitthi likhi gayi‬ال ُجملة‪ :‬تمت كتابة الرسالة‬


‫)‪ (Chitthi likhi gayi‬ال ُجملة‪ :‬تم كتابة الرسالة‬

‫)‪ (Chitthi likhi gayi‬ال ُجملة‪ :‬تمت الرسالة‬

‫‪ (Chitthi ne ustad ki madad‬ال ُجملة‪ :‬تمت الرسالةُ بواسطة األستاذ‬


‫)‪se likhi gayi‬‬

‫کو مضارع مبنی على )‪" (likhna, to write‬اس مثال میں‪ ،‬فعل " َكت َ‬
‫َب‬
‫المجھول کی شکل میں استعمال کیا گیا ہے تاکہ ماضی کے زمان میں‬
‫کسی وقت کا عمل ظاہر کیا جا سکے۔‬

‫‪:‬آیت ‪20‬‬
‫‪:‬ترجمہ‬
‫صرف وہ لوگ جو ایمان الئے ہیں! اپنے اصولوں کو نبی کے آواز "‬
‫سے بلند نہ کریں اور نہ اپنے بیانوں میں ان کے لئے کسی کام کی‬
‫تیاری کریں کہ تمہارے اعمال معطل ہوجائیں اور تم اس کو نہ کر‬
‫"سکو۔‬

‫‪:‬تشریح‬
‫اس آیت میں ہللا تعالی مخصوص طور پر ان مسلمانوں کی تنبیہ فرما رہا‬
‫ہے جو نبی مکرم صلی ہللا علیہ و آلہ وسلم کے دعوت کو قبول کر‬
‫چکے ہیں۔ انہیں یہ نصیحت دی جا رہی ہے کہ وہ نبی کے اصولوں کو‬
‫اپنے اصولوں سے بلند نہ کریں اور ان کے لئے کوئی کام کی تیاری نہ‬
‫کریں۔ اگر کوئی ایسا کرے گا تو اس کے عمل معطل ہو جائیں گے اور‬
‫وہ اس کو کامیابی نہیں دالئیں گے۔‬

‫‪:‬حدیث‬
‫رسول ہللا صلی ہللا علیہ و آلہ وسلم کو منبر پر کھڑے ہوتے ہوئے دیکھا‬
‫گیا اور حسن بن علی علیہ السالم ان کے ساتھ تھے اور وہ لوگ ان کے‬
‫پاس آکر ایک دفعہ حسن علیہ السالم کی قدر کرتے اور ایک دفعہ حسن‬
‫علیہ السالم پر دوسری طرف جبت کرتے۔ اور انہوں نے فرمایا‪" :‬یہ‬
‫میرے بیٹے ہیں‪ ،‬شاید ہللا تعالی ان کے ذریعے سے دو بڑی جماعتوں‬
‫کے درمیان صلح کر دے۔‬

‫خطبة حجة الوداع پر مختصر نوٹ لکھیں اور اسالم سے قبل تہذیبوں‬
‫اور عربوں کی حالت پر ایک‬
‫مختصر جائزہ تحریر کریں‬
‫‪:‬خطبہ حجة الوداع‬

‫‪‬‬ ‫‪:‬مکہ المکرمہ‪ 10 ،‬ذوالحجہ ‪ 10‬ھجری‬

‫‪‬‬ ‫رسول ہللا صلی ہللا علیہ و آلہ وسلم نے اپنے زندگی کے آخری حجت الوداع میں‬
‫عرض کیا۔‬
‫‪‬‬ ‫‪:‬مکمل ہدایت‬

‫‪‬‬ ‫اس خطبے میں رسول ہللا صلی ہللا علیہ و آلہ وسلم نے دینی معامالت‪ ،‬اخالقیات‪ ،‬حقوق‬
‫اور فرائض کی مکمل ہدایت فرمائی۔‬

‫‪‬‬ ‫‪:‬تمام انسانوں کا احترام‬

‫‪‬‬ ‫اس خطبے میں رسول ہللا صلی ہللا علیہ و آلہ وسلم نے سب انسانوں کے احترام اور‬
‫عزت کی حقیقت کو بیان کیا۔‬

‫‪‬‬ ‫‪:‬آخری پیغام‬

‫‪‬‬ ‫اس خطبے میں نبی کریم صلی ہللا علیہ و آلہ وسلم نے آخری پیغام کو دنیا کے لئے‬
‫فرمایا کہ جو اصول و رہنمائی یہاں دی گئی ہیں‪ ،‬وہ سب کو قبول کرنا ہے۔‬

‫‪:‬اسالم سے قبل تہذیبوں اور عربوں کی حالت کا مختصر جائزہ‬

‫‪‬‬ ‫‪:‬تہذیبات قبل اسالم‬

‫‪‬‬ ‫قبل اسالم‪ ،‬عرب کی تہذیب بہترینی‪ ،‬اخالقیات اور علم میں کمیاب تھی۔ لیکن فسق‪،‬‬
‫جاہلیت اور اقوامی تعصبات بھی موجود تھے۔‬

‫‪‬‬ ‫‪:‬قبائلی نظام‬

‫‪‬‬ ‫عرب قبائلی نظام میں رہتے تھے اور تنازعات اور قبائلی جھگڑے عام تھے۔‬

‫‪‬‬ ‫‪:‬عربوں کی تحریکیں‬

‫‪‬‬ ‫اسالم سے پہلے عربوں نے تجارت کو بہتر بنایا تھا اور ارباب کو بھی اجرت دینے کا‬
‫عہد کیا تھا۔‬

‫‪‬‬ ‫‪:‬اسالم کی آمد‬

‫‪‬‬ ‫اسالم کی آمد نے عرب معاشرت کو ایک امت بنانے کا منصوبہ دیا اور عربوں کو‬
‫ایک اخوت کی بنیاد پر مال دیا۔‬

‫‪‬‬ ‫‪:‬تربیت‬

‫‪‬‬ ‫اسالم نے عربوں کو اخالقی اور دنیاوی اصوالت سکھائے اور انہیں تربیت دی تاکہ وہ‬
‫ایک بہترین معاشرت بنا سکیں‬
‫تزکیہ نفس سے کیا مراد ہے نیز تعمیر سیرت و شخصیت نبوی کا‬
‫طریقہ پر مفصل نوٹ لکھیں‬
‫‪:‬زكیہ نفس‬

‫تزكیہ نفس‪ ،‬عربی کلمہ "تزكیہ" سے آیا ہے جس کا مطلب "صفائی" یا "پاکیزگی" ہے اور "نفس" سے مراد انسان کی‬
‫جملہ اخالقیات‪ ،‬عقائد اور روحانیت ہے۔ تزكیہ نفس ایک عملی علم ہے جس میں انسان کی جملہ شخصیت کو پاک صاف‬
‫کرنے اور بہتر بنانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ اس میں نفس کی نیکیوں کو بڑھانے اور برے عادات اور اخالقیات سے‬
‫دور کرنے کا مقصد ہوتا ہے۔ تزكیہ نفس اسالمی تعلیمات اور روایات پر مبنی ہوتا ہے اور مخصوص عبادی عملیات کو‬
‫شامل کرتا ہے۔‬

‫‪:‬تعمیر سیرت و شخصیت نبوی‬

‫سیرت و شخصیت نبوی صلی ہللا علیہ و آلہ وسلم کو سمجھنے اور ان کے اخالقی اور عملی نمونے سے متعلق علم کو‬
‫کہتے ہیں۔ اس علم کا مقصد نبی اکرم صلی ہللا علیہ و آلہ وسلم کے زندگی اور ان کے اخالقیات کو سمجھنا‪ ،‬ان کے‬
‫نمونے پر عمل کرنا اور دوسروں کو بھی ان کے نمونے پر عمل کرنے کی ترغیب دینا ہے۔‬

‫‪:‬تعمیر سیرت و شخصیت نبوی میں درج ذیل موارد شامل ہوتے ہیں‬

‫‪:‬زندگی کی وضاحت ‪1.‬‬

‫‪‬‬ ‫نبی اکرم صلی ہللا علیہ و آلہ وسلم کی زندگی کے مختصر اور مفصل حاالت کی وضاحت۔‬

‫‪:‬علم و حکمت ‪2.‬‬

‫‪‬‬ ‫نبی اکرم صلی ہللا علیہ و آلہ وسلم کے علمی اور حکمتی امور کا بیان۔‬

‫‪:‬اخالقی اور اخالقیاتی تعلیمات ‪3.‬‬

‫‪‬‬ ‫نبی اکرم صلی ہللا علیہ و آلہ وسلم کے اخالقی اور اخالقیاتی تعلیمات کی وضاحت۔‬

‫‪:‬عملی نمونے ‪4.‬‬

‫‪‬‬ ‫نبی اکرم صلی ہللا علیہ و آلہ وسلم کے عملی نمونے اور ان کے زندگی کے مختلف حاالت کے مثالی‬
‫ترجمے۔‬

‫‪:‬دینی تعلیمات ‪5.‬‬

‫‪‬‬ ‫نبی اکرم صلی ہللا علیہ و آلہ وسلم کے دینی تعلیمات اور ان کے دینی امور کا بیان۔‬

‫یہ تعلیمات انسانوں کو ای ک بہترین معاشرت کے لئے راہنمائی فراہم کرتی ہیں اور انہیں نیکیوں اور بھالئیوں‬
‫مغربی تہذیب اور اسالمی تہذیب کا ایک مختصر موازنہ کریں‬
‫‪:‬مغربی تہذیب‬

‫‪:‬بنیادی اعتقادات ‪1.‬‬

‫‪‬‬ ‫مغربی تہذیب عموما ً دینی نہیں ہوتی اور مختلف اعتقادات اور فرقے اس میں مشہور ہوتے ہیں۔‬

‫‪:‬معاشرتی چالبازی ‪2.‬‬

‫‪‬‬ ‫مغربی تہذیب میں عموما ً ذاتی اور جماعتی منافع کی پیروی کی جاتی ہے اور معاشرتی چالبازی‬
‫مشاہدہ ہوتی ہے۔‬

‫‪:‬قانون و نظام ‪3.‬‬

‫‪‬‬ ‫مغربی تہذیب عموما ً مدنی نظام کے تحت چلتی ہے جہاں حکومتوں کا دین سے مستقل ہونا معمول‬
‫ہے۔‬

‫‪:‬مصلحت برائے نفس ‪4.‬‬

‫‪‬‬ ‫مغربی تہذیب میں فردی مصلحت اور اپنے حقوق کی پیروی زیادہ تر اہمیت رکھتی ہے۔‬

‫‪:‬تکنولوجی اور ترقی ‪5.‬‬

‫‪‬‬ ‫مغربی تہذیب عموما ً تکنولوجی اور ترقی میں دلچسپی رکھتی ہے اور علم و فن کی ترویج کا پیشہ‬
‫ورانہ طور پر پیروی کرتی ہے۔‬

‫‪:‬اسالمی تہذیب‬

‫‪:‬بنیادی اعتقادات ‪1.‬‬

‫‪‬‬ ‫اسالمی تہذیب کی بنیاد ایمان بل ہللا اور رسالت پر ہے جس میں ہللا کی توحید اور محمد صلی ہللا علیہ‬
‫زیر اہمیت ہے۔‬
‫و آلہ وسلم کی نبوت پر یقین رکھنے کی ِ‬

‫‪:‬معاشرتی اخالق ‪2.‬‬

‫‪‬‬ ‫اسالمی تہذیب میں اخالقیات‪ ،‬عدل و انصاف‪ ،‬امانت داری اور مہربانی کی پیروی کو زیادہ تر اہمیت‬
‫دی جاتی ہے۔‬

‫‪:‬شریعت و قانون ‪3.‬‬

‫‪‬‬ ‫اسالمی تہذیب میں شری عت اور قانون اسالمی حکومتوں کے لئے رہنمائی فراہم کرتی ہے۔‬

‫‪:‬جماعتی اور فردی حقوق ‪4.‬‬

‫‪‬‬ ‫اسالمی تہذیب میں جماعتی اور فردی حقوق کی پیروی اور دیگرینوں کی حقوق کی ترسیل زیادہ تر‬
‫اہم ہے۔‬
‫‪:‬تربیت و تعلیم ‪5.‬‬

‫‪‬‬ ‫اسالمی تہذیب میں علم اور تعلیم کی اہمیت بڑھتی ہے اور علم کی ترویج کی پرواز کی جاتی ہے۔‬

‫‪:‬دنیا و آخرت کی فالح ‪6.‬‬

‫‪‬‬ ‫زیر اہمیت ہے۔‬


‫اسالمی تہذیب میں دنیا و آخرت کی فالح اور آخرت کے حساب کتاب کی ِ‬

‫‪:‬موازنہ‬

‫مغربی تہذیب غالبا ً دنیاوی اور انسانی نظریات پر مبنی ہوتی ہے‪ ،‬جبکہ اسالمی تہذیب کا مرکزی نقطہ نظر دینی اور‬
‫اخروی فالح ہے۔ اسالمی تہ ذیب میں معاشرتی اخالق‪ ،‬عدل و انصاف‪ ،‬امانت داری‪ ،‬مہربانی اور دوسروں کے حقوق‬
‫کی پیروی کی جاتی ہے جبکہ مغربی تہذیب میں ذاتی منافع اور معاشرتی چالبازی‬

You might also like