You are on page 1of 10

‫حضرت خواجہ احمد سرہندی مجدد الف ثانی‬

‫عائیشہ عمران کی طرف سے پیشکشش۔‬


‫تعروف‬
‫‪۱‬۔ اپ کا اسم گرامی احمد لقب بدرادین کنیت ابو البرکات ےہ۔‬
‫‪۲‬۔ اپ نے گمراہ کن عقائد کا مقابلہ کر کے لوگوں کو سنت کی پابندی زہن نشیں کروائ اس‬
‫ر َ‬
‫لےئ ‘مجدد الف ثانی’ مشہو حوئے۔‬
‫‪۳‬۔ اپ کا سلسلہ نسب حضرت عمر فاروق رضی ہللا ٰ‬
‫تعالی عنہ سے ملتا ےہ۔‬
‫ابتدائ زندگی‬
‫‪۱‬۔ ‘مجدد الف ثانی’ کی والدت بقام سرہند ‪ ۱۴‬شوال ‪ ۵۹۷۱‬کو ہوئ‬
‫‪۲‬۔ ابتدائ تعلیم اپےن والد سے حاصل کی۔‬
‫‪۳‬۔ اس کے بعد بعض ک تابوں کی تعلیم موالنا کمال کشمیری سے اور علم حدیث کی تعلیم‬
‫موالنا محمد یعقوب کشمیری سےحاصل کی۔‬
‫‪۴‬۔بعد میں موالنا عبد الرحمان سے حدیث کی تعلیم حاصل کی۔‬
‫‪۵‬۔ سترہ سال کی عمر میں فارغ التحصیل ہو کر درس وتدریس میں مشگول ہو گ ےئ۔‬
‫طریقت‬
‫‪۱‬۔ طریقت میں سب سے پہےل اپےن والد سے بعیت ہو کر سلسلہ چشتیہ میں خالفت‬
‫حاصل کی۔‬
‫‪۲‬۔ اس کے بعد سلسلہ قادریہ میں شاہ کمال کیتھلی سے روحانی فیض حاصل کیا۔‬
‫‪۳‬۔ اخر حضرت خواجہ باقی ہللا کے ہاتھ پر بیعت ہوئے۔‬
‫‪۴‬۔ پھر اپ رشد و ہدایت میں مصروف ہوگ ےئ۔‬
‫‪۵‬۔تھوڑے عرصے بعد اپ کو مرشد کے ارشاد پر الہور جا نا پڑا وہیں اپےن مرشد حضرت‬
‫َ‬
‫ر‬
‫خواجہ باقی ہللا کی وفات کی خبر ملی تو فو اََ دہلی اے۔ اپےن پیر کے مزار پر فاتحہ‬
‫پڑہی اور پھر سر ہند واپس اگ ےئ۔‬
‫اکبر بادشاہ کے دور کی برایائں‬
‫ٰ‬
‫‪۱‬۔ اکبر کے دین الہی کی وجہ سے جو مزہبی راہروی پیدا ہوئ تھی ۔‬
‫‪۲‬۔ علماء دنیاوی مراتب اور اقتدار حاصل کرنے کے لےئ ایسے فتوے‬
‫دیےن لگے تھے جوروح اسالم کے خالف تھے۔‬
‫‪۳‬۔ہندووں کی رسمیں منائ جاتی تھیں اور مسلمانوں کو ان کی‬
‫رسمیں بجا النے کی اجازت نہ تھی۔‬
‫‪۴‬۔شراب کو حالل سمجھا جا نے لگا تھا جزیہ موقوف ہو گیا تھا۔‬
‫‪۵‬۔گائے بھینس اور اونٹ کو ذبح کرنا ممنوع قرار دیا گیا تھا۔‬
‫‪۶‬۔ عید کے موقے پر مسلمان اگر گائے زباح کر تے تو ان کی جان لے لی‬
‫جاتی۔‬
‫‪۷‬۔مسجدیں منہدم کر کے مندر تعیمر ک ےئ جاتے۔‬
‫‪۸‬۔بادشاہ کو سجدہ تعظیمی۔‬
‫مجدد الف ثانی کی کاوشیں‬
‫چالیس سال کی عمر میں اپ کو یہ ظرورت نظر ائ کہ کوئ مجدد پیدا ہو اور ان‬
‫ٰ‬
‫حاالت میں قانون یلہی نافظ کرنے کی کوشش کرے۔‬
‫‪۱‬۔ اپ نے ان بدعات اور گمراہیوں کے خالف اواز بلند کی اور مسلسل جدوجہد کی۔‬
‫‪۲‬۔ اپ نے اپےن مریدوں کی ایک بڑی جماعت تیار کی اور ان کوہر طرف بھیجا کہ وہ‬
‫تبلیغ کریں اتباع شریعت پر زور دیں‬
‫‪۳‬۔ مختلف عالقوں کے لوگوں سے مراسلت شروع کی اور نامور لوگوں کو خط لکھ کر‬
‫ان پر دین کی حقیقت واض کی’ بڑے بڑے امراء کو حلقہ جات میں داوعت دی۔‬
‫‪۴‬۔ کوشش کی کے لوگوں سے یہ عہد لیا جائے کہ وہ خالف اسالم احکام کی اطاعت‬
‫نہیں کریں گے۔‬
‫جہانگیر کو پیش کی گیں اپ کی شرائط‬
‫َ‬
‫‪۱‬۔ سجدہ تعظیمی موقوف کیا جائے۔‬
‫‪۲‬۔ منہدم کی گئ مساجد تعمیر کروائ جائں۔‬
‫‪۳‬۔زبح بقرہ کو منع کےی جانے والےاحکام کو منسوخ کیا جائے۔‬
‫‪۴‬۔جزیہ پھر سے جاری کیا جائے۔‬
‫‪۵‬۔ بدعات کو روکا جائے اور احکاشریعت نافذ ک ےئ جائں۔‬
‫‪۶‬۔ وہ تمام لوگ جو اس جگھڑے میں قید کیےئ گ ےئ تھے ین کو رہا کیا جائے۔‬
‫مجدد الف ثانی کی جدوجہد کے نتائج‬
‫‪۱‬۔ہندوستان کی حکومت کا رخ اسالم کی طرف پھیر دیا۔‬
‫‪۲‬۔ علماء کرام کو قران وحدیث کے مطالئہ کی رغبت دالئ۔‬
‫‪۳‬۔ وحدت والوجود کے نظریہ کے مقابےل میں وحدت الشہود پیش کیا۔‬
‫‪۴‬۔ اپ نے واضح کیا کہ والیت اور نبوت میں نہ صرف مدارج کا فرق ےہ بلکہ‬
‫نوعیت کا فرق بھی ےہ۔‬
‫اپ کی تصانیف‬
‫‪۱‬۔ شرح رباعیات‬
‫‪۲‬۔ رسالہ مبدءومعاد‬
‫‪۳‬۔ معارف لدنیہ‬
‫‪۴‬۔ رسالہ تہلیلہ‬
‫‪۵‬۔ تعلیقات عوارف‬
‫‪۶‬۔ مک توبات جلد اول دوم ثوم‬
‫والدت‬

‫اپ کا صال ‪ ۱۰‬دسمبر ‪۱۶۲۴‬ء میں ہوا۔‬

You might also like